Language: UR
اردو کی کتاب دوم مُرتبه || محمد حمید کوثر پرنسپل جامعہ احمد به قادیان
نام کتاب: مرتب: اشاعت بار اول (انڈیا): اشاعت لهذ ابار دوم (انڈیا): تعداد: مطبع: ناشر اردو کی کتاب دوم مولانا محمد حمید کوثر $2008 $2017 1000 فضل عمر پرنٹنگ پر لیں قادیان نظارت نشر و اشاعت قادیان ضلع گورداسپور، پنجاب، انڈیا، 143516 Urdu ki ktab-e-Dom Muhammad Hameed Kousar 2008 Name of the Book: Compiled by: First edition India: Present edition India: 2017 Quantity: 1000 Printed at: Published by: Fazl-e-Umar Printing Press Qadian Nazarat Nashr-o-Isha,at Qadian Dist; Gurdaspur, Punjab, India, 143516
بسم اللہ الرحمن الرحیم افتتاحیه اردو کی کتاب دوم آپ کے ہاتھوں میں ہے.اس میں نصیحت آموز کہانیوں کے ذریعہ اردو سکھانے کی کوشش کی گئی ہے.ان کا بغور مطالعہ کریں نیز استاد وطلباء درج ذیل امور کو کھو نا رکھیں: تلفظ کی صحیح ادائیگی کے لئے استاد ہر کہانی کو بلند الفاظ سے پڑھائے.استاد لکھائی کو بہتر سے بہتر بنانے کے لئے ہر کہانی کو خوشخط لکھوائے.صحیح اور درست عبارت لکھنے کی مشق کے لئے ہر کہانی کو بطور املاء لکھوائے.ہر طالب علم کا اس لحاظ سے جائزہ لینا بھی ضروری ہے کہ جو وہ پڑھ اور لکھ رہا ہے اس کے مضمون و مفہوم کو سجھ بھی رہا ہے یا نہیں؟ اس کے لئے استاد ہر طالب علم سے کہانی اپنے الفاظ میں لکھنے اور بیان کرنے کی تمرین کروائے.مذکورہ بالا ہدایات پر عمل کرنے سے طلباء بہت جلد اس حد تک اردو پر عبور حاصل کرلیں گے کہ بآسانی اردو کتب پڑھ اور سمجھ کر اپنے مافی الضمیر کو تحریر کر سکیں گے.ان شَاءَ اللهُ الْعَزِيزُ.خاکسار مکرم عبد المؤمن را شد صاحب، مکرم مظہر احمد صاحب وسیم، مکرم منصور احمد صاحب اساتذہ جامعہ کا شکر گزار ہے، جنہوں نے اس کتاب کی نظر ثانی فرمائی.جزاھم الله احسن الجزاء - طالب دعا محمد حمید کوثر
فہرست نمبر २ v ۱۵ ۱۶ لا عنوان وفادار کتا سر میں دماغ نہیں ۳۵ ۳۷ کچھوے اور خرگوش کا مقابلہ ۳۹ ام ۴۴ ۴۶ ۴۸ ۵۲ ۵۹ ۶۲ ۶۳ ۶۴ ۶۶ 1.۱۸ ۱۲ ۱۹ ۱۴ ۲۰ ۱۶ ۲۱ عقل مند بوڑھا چور کی بے وقوفی سردار اور اس کا خادم اردو کی گنتی مہینوں کے نام جامعہ احمدیہ قادیان وقف زندگی محاورے تذکیر و تانیث واحد اور جمع متضاد الفاظ سبق २ 7 دعا عنوان حضرت آدم میرا گھر جھوٹ کی سزا کوے کی تدبیر آخر وہ جیت گیا صفائی پسند طالب علم خزانہ اور تین لالچی مسافر ۱۸ ہوشیار چرواہا ۲۲ ۲۱ ۲۳ ۲۴ ۲۴ ۲۵ حاضر جوابی دوسروں کو اللہ کا رزق ۲۶ پہنچانے والے بنو ۲۶ ۲۹ ۲۷ ۲۸ ۳۱ E طوطے کی رہائی بہرہ اور مریض پرندوں کی مہمان نوازی ۳۳ 3 ۶ ۹ ا.۱۲ ۱۳ ۱۴
پہلا سبق اردو کی کتاب دوم بسم اللہ الرحمن الرحیم دُعا میں اللہ کا نام لے کر جو رحمان اور رحیم ہے پڑھتا ہوں ہر قسم کی تعریف اللہ کے لئے ہے جو تمام جہانوں کا رب ہے.وہ بے حد کرم کرنے والا ، اور بار بار رحم کرنے والا ہے وہ قیامت کے دن کا مالک ہے.اے اللہ ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ سے ہی مدد مانگتے ہیں.ہمیں سیدھے راستے پر چلا.اُن لوگوں کے راستے پر جن پر تو نے انعام کیا.اُن لوگوں کے راستے پر نہ چلا جن پر تیرا غضب نازل ہوا یادہ گمراہ ہو گئے.////////////// 1
اردو کی کتاب دوم مندرجہ ذیل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں.رحمان رحیم تعریف قیامت عبادت تغضب گمراه ۲.مندرجہ ذیل الفاظ ملا کر لکھیں ☑ ح یم || = = 6.:) (: ی 3) G: ع ////////////// # ☑ -1
اردو کی کتاب دوم ۳- خالی جگہوں کو پُر کیجئے الله ہے قیامت کا مالک ہے ہمیں تیرا یادہ ۴ - جواب لکھیں رحمان کس کی صفت ہے؟ ہر قسم کی تعریف کس کے لئے ہے؟ ہم کس کی عبادت کرتے ہیں؟ راستے پر چلا نازل ہوا ہو گئے ہم کن لوگوں کے راستے پر چلنے کے لئے دعا کرتے ہیں؟ //////////////
دوسرا سبق اردو کی کتاب دوم حضرت آدم اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم کو زمین میں اپنا خلیفہ بنایا اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم کو سب نام سکھائے اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم کو کہا کہ تو اور تیری بیوی جنت میں رہو ا اور اس میں جہاں سے چاہو کھاؤ # مگر اس درخت کے قریب نہ جانا شیطان نے اُن دونوں کو درخت کے بارے میں بہکایا اللہ تعالیٰ نے کہا تم یہاں سے نکل جاؤ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہم نے آدم کو تاکید کی تھی مگر وہ بھول گیا حقیقت میں اس کا حکم توڑنے کا ارادہ نہیں تھا /////// //////////////
اردو کی کتاب دوم -1 مندرجہ ذیل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں : خلیفہ چاہو درخت شیطان بہکا تاکید اراده ۲ ملا کر لکھیں : چ ج ๑) ن و ر ه شی b :) || = خ و ن ۳- جواب لکھیں : اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم کو کیا بنایا تھا ؟ اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم کو کیا سکھائے؟ //////// /////// ////////////// = = =
اردو کی کتاب دوم اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم کو کس سے منع کیا تھا؟ لام حضرت آدم کو کس نے بہکا یا تھا؟ حضرت آدم کے حکم توڑنے کی کیا وجہ تھی ؟ -۴- خالی جگہوں کو پُر کیجئے : * * * آدم کو زمین میں تو اور تیری بیوی اُس حقیقت میں بنایا رہو قریب نہ جانا ارادہ نہ تھا /////// //////////////
تیسر اسبق اردو کی کتاب دوم میرا گھر میرا ایک گھر ہے، جس میں سونے کے لئے تین کمرے ہیں.ایک باورچی خانہ اور ایک غسل خانہ ہے.اُس کے ساتھ ہی بیت الخلاء ہے.ایک بیٹھک ہے ، جس میں ہم مہمانوں کو بٹھاتے ہیں.باہر ایک برآمدہ ہے، جہاں ہم گرمیوں میں بیٹھتے ہیں.میرا کمرہ علیحدہ ہے.اس میں ایک چار پائی ہے.اُس پر بستر بچھا ہوا ہوتا ہے.کمرے کے ایک کونے میں میز اور کرسی رکھی ہوئی ہے جس کر میں پڑھتا ہوں.میرے کمرے میں ایک الماری ہے ،جس میں بہت سے خانے ہیں.اُن میں میں اپنے کپڑے رکھتا ہوں ، نیچے والے خانے میں کتا نہیں رکھتا ہوں.میرے گھر کے باہر ایک چھوٹا سا صحن ہے جہاں میں صبح صبح بیٹھتا ہوں.مکان کی چھت پر جانے کے لئے پختہ سیڑھیاں ہیں.میں کبھی کبھی شام کے //////////////
اردو کی کتاب دوم وقت چھت پر تازہ ہوا میں بیٹھتا ہوں جس سے مجھے بڑا لطف آتا ہے.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ، جب انسان اپنے گھر میں داخل ہو تو اہل خانہ کو السلام علیکم کہے.-1 ۲- مندرجہ ذیل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں : باورچی خانه غسل خانہ بیت الخلاء بیٹھک علیحدہ چار پائی الماری ملا کر لکھیں : پخته = DO = D = = چ لط = , ی ح //////////////
- جواب لکھیں : اردو کی کتاب دوم - گھر میں سونے کے کتنے کمرے ہیں؟ -۲ بیٹھک کس کام آتی ہے؟ -- برآمدے میں کب بیٹھتے ہیں؟ -۴ مکان کی چھت پر جانے کا کیا ذریعہ ہے؟ - -۵- جب انسان گھر میں داخل ہو تو کیا کہے؟ ۴ - خالی جگہوں کو پُر کیجئے : کمرے کے ایک کونے میں.ہوتی ہے میرے گھر کے باہر میں کبھی کبھی جب انسان اپنے گھر میں داخل ہو.ہے بیٹھتا ہوں..کہے ////// ////////////// و //////
چوتھا سبق اردو کی کتاب دوم جھوٹ کی سزا ایک لڑکا جنگل میں بکریاں چرایا کرتا تھا.ایک دن اُسے خیال آیا کہ گاؤں والوں سے مذاق کیا جائے.وہ ایک اونچے ٹیلے پر چڑھ گیا اور شور مچانے لگا کہ شیر آیا شیر آیا.گاؤں والے بندوقیں ، نیزے ، تیر کمان اور لاٹھیاں لے کر دوڑے.جب وہ لڑکے کے پاس پہنچے تو دیکھا کہ لڑکا ہنس رہا ہے.گاؤں والوں نے پوچھا شیر کہاں ہے؟ لڑکے نے جواب دیا میں تو مذاق کر رہا تھا.گاؤں والے اُس پر بہت ناراض ہوئے اور چلے گئے.چند دنوں بعد حقیقت میں شیر آگیا.لڑکا چیخنے چلانے اور شور مچانے لگا مگر گاؤں والوں نے اُس کی طرف توجہ نہ دی اور کہا کہ یہ پہلے کی طرح آج بھی جھوٹ بول رہا ہوگا، اور کوئی بھی اُس کی مدد کے لئے نہیں پہنچا.شیر اُس کی بکری اُٹھا کر لے گیا اور اُسے بھی زخمی کر گیا.لڑکے کو جھوٹ بولنے کی وجہ سے بہت نقصان ہوا.اس کہانی سے یہ سبق ملتا ہے کہ مذاق سے بھی جھوٹ نہیں بولنا چاہئے ور نہ بہت بڑا نقصان اُٹھانا پڑ سکتا ہے.////// ///////////
اردو کی کتاب دوم مندرجہ ذیل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں : سزا جنگل چپرانا مذاق ٹیلہ تیر کمان نقصان ۲- جواب لکھیں : مشق ا لڑکا جنگل میں کیا ، کیا کرتا تھا ؟ وہ ایک اونچے ٹیلے پر کیوں چڑھا؟ - لڑکا کیوں ہنس رہا تھا ؟ ۴- دوسری بار چیخنے پر گاؤں والے کیوں نہیں آئے؟ -۵ اس کہانی سے ہمیں کیا سبق ملتا ہے؟ - اپنی کاپی پر اس سبق کو خوشخط لکھیں - اُستاذ املاء لکھوائے.- یہ کہانی اپنے الفاظ میں لکھیں ////////////// 11
پانچواں سبق اردو کی کتاب دوم کوے کی تدبیر ایک کو اگرمی کے موسم میں بہت پیاسا تھا.جنگل میں ہر طرف پانی تلاش کیا.مگر کہیں نہ ملا.آخر وہ ایک گاؤں کی طرف آیا.اور ایک گھر کی منڈیر پر بیٹھ کر ادھر اُدھر نظر دوڑانے لگا.اُس نے دیکھا کہ ایک بالٹی میں تھوڑ اسا پانی ہے وہ بالٹی کے پاس آیا مگر اُس کی چونچ پانی تک نہیں پہنچتی تھی اس مشکل کو حل کرنے کے لئے اُس نے اپنے دماغ پر بہت زور دیا.اُس نے دیکھا کہ بالٹی کے قریب کچھ کنکریاں پڑی ہوئی ہیں.اُس کے ذہن میں یہ تدبیر آئی کہ ان کنکریوں کو بالٹی میں ڈالا جائے.چنانچہ وہ ایک ایک کنکری بالٹی میں ڈالنے لگا.پانی کی سطح اونچی ہونے لگی.آخر اتنی اونچی ہوگئی کہ کوے کی چونچ پانی تک پہنچ گئی اور کوے نے سیر ہو کر پانی پیا.مذکورہ کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ خدانخواستہ اگر انسان کسی مشکل میں مبتلاء ہو جائے تو اُسے ہمت نہیں ہارنی چاہئے بلکہ اس مشکل کے حل کے لئے کوئی نہ کوئی تدبیر سوچنی اور دُعا کرنی چاہئے اللہ تعالیٰ کوئی نہ کوئی راستہ نکال دیتا ہے.۱۲ //////////////
اردو کی کتاب دوم -1 مندرجہ ذیل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں : منڈیر بالٹی چونچ کنگری ایک سیر ذہن تدبیر سیر ہو گیا سیر کو گیا ۲ - جوابات لکھئے مشق -1 -۲ : کوے کو پانی کی تلاش کیوں تھی؟ اس کی چونچ پانی تک کیوں نہیں پہنچتی تھی؟ اس نے کیا تد بیر سوچی؟ نام کیا اس کی تدبیر کامیاب ہوئی ؟ - - آپ کو کوئی مشکل پیش آئے تو کیا کریں گے؟ ا.اس کہانی کو خوشخط کر کے اپنی کاپی پر لکھیں اس کہانی کی املاء لکھوائی جائے استاذ طالب علم سے یہ کہانی اپنے الفاظ میں لکھوائے ////////// ۱۳
چھٹا سبق اردو کی کتاب دوم آخر وہ جیت گیا ہندوستان کا ایک بادشاہ جنگ میں ہار گیا تھا.دشمن فوجیں اُسے قید کرنے کے لئے پیچھا کرنے لگیں ، تو وہ ایک غار میں چھپ کر بیٹھ گیا ، اور اپنی زندگی کی آخری گھڑیوں کا انتظار کرنے لگا کہ دشمن فوجیں آئیں اور اُسے تلاش کر کے قتل کردیں گی.اس مایوسی کی حالت میں اُس نے دیکھا کہ غار کے ایک کونے سے چیونٹی نکلی اور غار کی دیوار پر جو کہ ایک میٹر اونچی تھی چڑھنے لگی، ایک بالشت چڑھی ہوگی کہ زمین پر گر گئی.پھر چڑھی ، پھر گرگئی اس طرح وہ چھ بار چڑھتی اور گرتی رہی.آخر ساتویں بار وہ دیوار پر چڑھ گئی ہارا ہوا بادشاہ یہ منظر دیکھتارہا اور سوچنے لگا کہ یہ ایک چیونٹی ہے اور اُس نے چھ دفعہ گر کر بھی ہمت نہیں ہاری.میں تو ایک انسان ہوں میں کیوں ہمت ہاروں.آخر اس نے کچھ بکھری ہوئی فوج کو جمع کر کے دشمن پر حملہ کیا لیکن پھر ہار گیا ، تیسری بار اُس نے اپنی تمام بکھری ہوئی فوج جمع کر کے پوری طاقت سے حملہ کیا اور جیت گیا.اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ زندگی میں ناکام ہو کر بھی مایوس نہیں ہونا چاہئے بلکہ دوبارہ پوری ہمت سے کوشش کرنی چاہئے.اگر نیت و ۱۴
اردو کی کتاب دوم ارادہ درست ہو تو انشاء اللہ کامیابی ضرور ملے گی.- مندرجہ ذیل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں : مایوسی بادشاہ جنگ ہار فوج بالشت قید غار گھڑیوں ۲- جوابات لکھیں : مشق ا بادشاہ غار میں کیوں چھپا ؟ - بادشاہ نے غار میں کیا دیکھا ؟ چیونٹی کتنی بار چڑھی اور گری؟ -٣ -۴- بادشاہ نے کیا نصیحت حاصل کی؟ ۵- اس کہانی میں ہمارے لئے کیا سبق ہے؟ ا.-۲ اس کہانی کو خوشخط کر کے اپنی کاپی پر لکھیں اس کی املاء لکھوائی جائے.- ہر طالب علم اپنے الفاظ میں اس کہانی کو لکھے ۱۵ /////// //////////////
ساتواں سبق اردو کی کتاب دوم صفائی پسند طالب علم حامد نے بتایا کہ ہمارے درجہ (جماعت) میں خالد نام کا ایک طالب علم ہے.وہ صفائی کا بہت خیال رکھتا ہے.صبح نیند سے بیدار ہوتے ہی بیت الخلاء جاتا ہے وہاں سے واپس آکر اپنے ہاتھوں کو صابن یا پاک مٹی سے مل کر اچھی طرح دھوتا ہے.پھر مسواک یا برش سے اپنے دانتوں کو صاف کرتا ہے اور اپنے چہرے کو اچھی طرح دھوتا ہے اور ہر روز صبح صبح نہاتا ہے نہانے کے بعد اپنے جسم کو تولیے سے خشک کرتا ہے اپنی بنیان اور جانگیا روزانہ تبدیل کرتا ہے اور اُتارے ہوئے کپڑوں کو خود دھوتا ہے.ہر کھانے سے پہلے اور بعد میں بھی اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح دھوتا اور صاف کرتا ہے.کاغذ کے ٹکڑے، مونگ پھلی یا کسی پھل کے چھلکے کبھی بھی مدرسہ کے صحن یا اس کے بستان میں نہیں پھینکتا ، بلکہ اُسے کوڑے کے ڈبے میں ڈال دیتا ہے.بورڈنگ کے جس کمرے میں وہ رہتا ہے اُس کو ہر روز خود صاف ۱۶ //////////////
اردو کی کتاب دوم کرتا ہے.واقعی وہ ایک مثالی طالب علم ہے.اللہ صفائی رکھنے والوں سے محبت کرتا ہے (البقرہ۲-۱۲۳) ا مندرجہ ذیل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں : صفائی پسند بیدار مسواک دانتوں واقعی بنیان جانگیا بستان بورڈنگ ٢ - مشق ا.اس سبق کو خوشخط لکھیں ۲- استاذ اس کی املاء لکھوائے - صفائی پسند طالب علم کی صفات اپنے الفاظ میں لکھیں - ////// ۱۷ //////////////
آٹھواں سبق اردو کی کتاب دوم خزانہ اور تین لالچی مسافر پرانے زمانے کا واقعہ ہے کہ تین دوست تجارت کے لئے پیدل سفر کر رہے تھے اُن کا گزر ایک جنگل سے ہوا.جب وہ صبح سے دوپہر تک چلتے چلتے تھک گئے، تو انہوں نے خیمہ لگا کر آرام کرنا چاہا.خیمہ لگانے کے لئے لکڑی زمین میں گاڑنے لگے تو انہیں محسوس ہوا کہ یہاں کوئی چیز دبی ہوئی ہے جب اُسے کھود کر نکالا تو وہ ایک لوہے کا صندوق تھا جس میں سونے اور چاندی کے سکے تھے ، غالبا جو کسی بادشاہ نے گزرے ہوئے زمانے میں یہاں چھپائے تھے.اُن تینوں نے اپنے میں سے ایک کو قریب کے دیہات سے کھانا خرید کر لانے کے لئے بھیجا.اس کے جانے کے بعد باقی دو نے مشورہ کیا کہ جب وہ کھانا لے کر آئے تو ہم اُسے قتل کر دیں گے اور خزانہ ہم دونوں بانٹ لیں گے.جو کھانا لینے گیا تھا ، اُس نے کھانے میں زہر ملا دیا کہ وہ ۱۸ //////////////
اردو کی کتاب دوم دونوں کھا کر مر جائیں گے اور خزانہ میں لے لوں گا.جوں ہی وہ کھانا لایا تو ان دونوں نے اُسے قتل کر کے زمین میں دفن کر دیا اور پھر کھانا کھایا.چند لمحوں کے بعد یہ دونوں بھی مر گئے.ایک بزرگ وہاں سے گزرا اور اس منظر کو دیکھ کر کہا: دنیا کے مال کی طرف دیکھو کہ دوستوں میں اختلاف پیدا کروا کر انہیں ہمیشہ کے لئے موت کی نیند سلا دیا اور خود اُسی طرح باقی رہا.ا مندرجہ ذیل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں : خیمه تجارت تھکنا گاڑنا لوہا صندوق سونا چاندی سکتے جھانا خزانہ منظر ////// ۱۹ /////// //////////////
۲- جوابات لکھیں : مشق ا خیمہ کیوں لگایا ؟ ۲ نیچے سے کیا نکلا؟ اردو کی کتاب دوم - تیسرے نے کھانے میں زہر کیوں ملایا ؟ دونوں نے آپس میں کیا مشورہ کیا ؟ -۵ اس کہانی سے کیا عبرت حاصل ہوتی ہے؟ - اپنی کا پہیوں پر اس کہانی کو خوشخط لکھیں استاذ اس کی املاء لکھوائے..اس کہانی کو اپنے الفاظ میں لکھیں //////////////
نواں سبق اردو کی کتاب دوم ہوشیار چرواہا عرب میں حجاج نامی ایک بادشاہ تھا.ایک دن وہ اپنے وزیروں کے ساتھ دور ایک دیہات میں ہرن کے شکار کے لئے گیا.راستے میں ایک چرواہا ملا جو بکریاں چرا رہا تھا.حجاج اور اُس کے ساتھیوں نے چرواہے سے دُودھ خریدنا چاہا.اُس نے بکریوں سے دودھ دوھ کر انہیں دے دیا.حجاج نے دیہاتی چرواہے سے پوچھا تو نے حجاج کے بارے میں کچھ سنا ہے.دیہاتی چرواہے نے جواب دیا کچھ نہ پوچھو وہ انتہائی ظالم ، خائن اور بد کردار بادشاہ ہے.اللہ اُس سے بچائے عوام اس سے بہت پریشان ہیں.حجاج نے پوچھا چرواہے نے جواب دیا حجاج نے کہا چرواہے نے کہا : : : تو جانتا ہے کہ میں کون ہوں؟ نہیں میں ہی حجاج بادشاہ ہوں اے بادشاہ آپ جانتے ہیں میں کون ہوں حجاج /////////////// : //////////////////// ۲۱
چرواہے نے کہا T : اردو کی کتاب دوم میں ایک مرگی کا مریض ہوں جسے دن میں دو بار پاگل پن کا دورہ پڑتا ہے.جب میں آپ سے باتیں کر رہا تھا مجھے علم نہیں کہ میں کیا کہہ رہا تھا کیونکہ اس وقت مجھے پاگل پن کا دورہ پڑا ہوا تھا اس لئے معذرت چاہتا ہوں.حجاج اس کے جواب پر بہت ہنسا اور اسے انعام سے نوازا.مشکل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں : عرب ارب بدکردار وزیروں عوام چرواہا مرگی پاگل پن خائن معذرت /////// ۲۲ //////////////
۲- جوابات لکھیں : مشق اردو کی کتاب دوم ا حجاج کہاں کا بادشاہ تھا؟ وہ دیہات کی طرف کیوں آیا؟ - حجاج نے چرواہے سے کیا سوال کیا تھا؟ -۴- دیہاتی چرواہے نے کیا جواب دیا ؟ ۵- حجاج نے انعام کیوں دیا ؟ ا.اس سبق کو خوشخط لکھئے.۲- استاذ اس کی املاء لکھوائے..طلباء اس کہانی کو اپنے الفاظ میں لکھیں.//////////////
دسواں سبق اردو کی کتاب دوم حاضر جوابی ข حضرت جعفر صادق ایک بہت بڑے بزرگ تھے.ایک دن اُن کا غلام انہیں وضو کر وار ہا تھا.غلام کے ہاتھ میں شیشے کی ایک صراحی تھی جو بہت نفیس اور قیمتی تھی وہ غلام کے ہاتھ سے پھسل کر زمین پر گری اور ٹکڑے ٹکڑے ہوگئی.کانچ کا ایک ٹکڑا حضرت جعفر صادق" کے چہرے پر لگا اور خون بہنے لگا.حضرت جعفر نے غلام کی طرف غصے بھری نظروں سے دیکھا.غلام نے موقعہ کی نزاکت کو محسوس کیا اور فور اقرآن مجید کی ایک آیت پڑھی جس کا ترجمہ یہ ہے: وو وہ لوگ جو غصہ دبانے والے اور لوگوں سے درگزر کرنے والے ہیں“ حضرت جعفر نے یہ آیت سنتے ہی غلام کو کہا: میں نے تجھے معاف کیا غلام نے آیت کا اگلا حصہ پڑھ دیا جس کا ترجمہ یہ ہے کہ: اللہ احسان کرنے والوں سے محبت کرتا ہے ( ال عمران ۳-۱۳۵) یہ سن کر حضرت جعفر نے فرمایا : جا تو آج سے آزاد ہے.میں تجھے محض اللہ کی خاطر آزاد کر رہا ہوں./////// ۲۴
: اردو کی کتاب دوم مشکل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں غلام صراحی جگ کانچ چہرہ درگزر احسان محض اللہ کی خاطر -1 ۲- جوابات لکھیں : مشق -۲ حضرت جعفر صادق کون تھے؟ صراحی غلام کے ہاتھ سے کیسے گری؟ ۳ - موقعہ کی نزاکت کیا ہوتی ہے؟ ۴.غلام نے کون سی آیت پڑھی؟ ۵- حضرت جعفر کا رد عمل کیا تھا ؟ -1 اپنی کا پی پر اس سبق کو خوش خط لکھیں.۲- استاذ املاء لکھوائے.یہ کہانی اپنے الفاظ میں لکھیں.۲۵
گیارہواں سبق اردو کی کتاب دوم دوسروں کو اللہ کار زق پہنچانے والے بنو تقریباً ایک ہزار سال پہلے کا واقعہ ہے کہ دہلی میں قطب دین نامی ایک تاجر رہتا تھا.اُس کا ایک بیٹا امیر بخش تھا، جو کہ نیک اور صالح انسان تھا دن کو روزہ رکھتا اور رات بھر عبادت کرتا اور کوئی کام نہ کرتا تھا.والد بہت کوششیں کرتا تھا کہ بیٹا اُس کے ساتھ تجارت میں ہاتھ بٹائے ، مگر بیٹے کا دل تجارت میں نہ لگتا تھا.ایک دن والد نے بیٹے سے کہا کہ ایک تجارتی قافلہ مالا بار ( کیرالہ ) جارہا ہے تم بھی تجارت کا سامان لے کر جاؤ.چنانچہ وہ والد کی اطاعت کرتے ہوئے چلا تو گیا لیکن چند دنوں کے بعد قافلہ سے الگ ہوکر واپس آگیا اور والد سے کہا کہ : مجھے معلوم ہو گیا ہے کہ اللہ رزاق ہے.ہوا یوں کہ میں جنگل میں اپنے خیمہ میں تھا باقی لوگ سو رہے تھے ، مگر میں جاگ رہا تھا اور میں نے دیکھا کہ ایک شیر نے ہرن کا شکار کیا اور اُس کا گوشت کھایا.جو نہ کھایا گیا چھوڑ کر چلا گیا.پھر پاس کی ۲۶ /////// //////////////
اردو کی کتاب دوم ایک غار سے لومڑی نکلی ، جس کی دونوں ٹانگیں کٹی ہوئی تھیں.وہ گھسٹتے گھسٹتے گوشت تک پہنچی اور سیر ہو کر کھایا.پس جب اللہ تعالی بیمار لومڑی کے کھانے کا انتظام اُس کے بھٹ کے پاس کرواسکتا ہے تو میرا کیوں نہیں کروائے گا.باپ جو بہت عقلمند تھا ، اُس نے جواب دیا : اے میرے بیٹے میں چاہتا ہوں کہ تم شیر کی طرح بہا ڈر بن کر شکار کرو.معذوروں اور مجبوروں کو اللہ کا رزق کھلانے کا ذریعہ بنونہ کہ دوسروں کا بچا ہوا جوٹھا کھانا کھاؤ.بیٹا اس نصیحت کو سمجھ گیا.عبادت کے ساتھ ساتھ وہ ایک ایمان دار اور کامیاب تاجر بھی بن گیا اور بہت سے غریب فقیر یتیم اس کے دستر خوان پر کھانا کھانے لگے.-1 مندرجہ ذیل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں.تاجر نیک صالح کوشش ہاتھ بٹائے اطاعت رزاق گھسٹتے بھٹ معذور مجبور جوٹھا ///////////// ۲۷ ///////
۲- جوابات لکھیں : مشق -1 -۲ اردو کی کتاب دوم بیٹے کا دل تجارت میں کیوں نہیں لگتا تھا ؟ بیٹے نے جنگل میں کیا دیکھا؟ ۳- لومڑی کیسے گوشت تک پہنچی؟ ۴- باپ نے بیٹے کو کیا نصیحت کی؟ -۵- بیٹے پر نصیحت کا کیا اثر ہوا ؟ ا.اس کہانی کو خوشخط اپنی کاپی پر لکھیں.۲- استاذ املاء لکھوائے.طلباء اس کہانی کو اپنے الفاظ میں لکھیں./////// ۲۸ //////////////
بارھواں سبق اردو کی کتاب دوم طوطے کی رہائی مولانا جلال الدین رومی (۱۲۰۷ ء -۱۲۷۳ء) جو ایک صوفی شاعر تھے، انہوں نے اپنی مثنوی میں ایک کہانی لکھی ہے کہ ایک آدمی نے اپنے گھر کے پنجرے میں ایک طوطا پالا ہوا تھا.وہ آدمی سفر پر جانے لگا ، اُس نے طوطے سے پوچھا، تمہیں بھی کچھ کہنا ہے ؟ طوطے نے جواب دیا کہ جب تم فلاں وادی سے گز رو گے تو وہاں ایک بڑا درخت ہوگا اس پر بہت سے طوطے ہوں گے ان کو کہنا کہ تم تو یہاں آزادانہ زندگی بسر کر رہے ہو اور وہاں تمہارا ایک ساتھی قید میں ہے.طوطوں نے جب یہ پیغام سنا اُن میں سے ایک پھڑ پھڑا کر زمین پر گر کر مر گیا.یہ آدمی بڑا حیران ہوا اور کچھ نہ سمجھ سکا.واپس آیا تو گھر والے طوطے کو یہ واقعہ سنایا ، سنتے ہی یہ طوطا بھی پھڑ پھڑ ا کر مر گیا.آدمی بڑا حیران ہوا اور اُسے پنجرے سے باہر نکال کر پھینک دیا.طوطا اُڑ کر درخت پر جا بیٹھا اور آدمی کو کہنے لگا اصل میں اُس طوطے نے مجھے رہائی کی تدبیر سمجھائی تھی.نہ وہ طوطا مرا تھا نہ میں مرا ہوں.لیکن اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ایک مرتبہ مرنا پڑتا ہے.۲۹ ////// //////////
اردو کی کتاب دوم مندرجہ ذیل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں : -1 رہائی صوفی شاعر پنجره پھڑ پھڑا آزادی ۲- سوالات کے جوابات لکھیں : مشق مولانا جلال الدین رومی کون تھے؟ -۲- مثنوی کس کی کتاب ہے؟ - کیا طوطا اتنی باتیں کر لیتا ہے جن کا اس کہانی میں ذکر ہے؟ ۴.اس کہانی سے کیا سبق ملتا ہے؟ ا اس کہانی کو خوش خط لکھیں.استاذ اس کی املاء لکھوائے.طلباء اس کہانی کو اپنے الفاظ میں لکھیں.////// //////////////
تیرھواں سبق اردو کی کتاب دوم بہرہ اور مریض مثنوی میں ایک بہرے کی حکایت لکھی ہے کہ وہ کسی بیمار کی عیادت کیلئے گیا اور خود ہی سوچ کر یہ تجویز کر لیا کہ پہلے بیمار دوست کی طبیعت اور مزاج پوچھوں گا، وہ کہے گا اچھا ہوں، میں کہوں گا، الْحَمْدُ للہ.پھر میں پوچھوں گا آپ کیا کھاتے ہیں ، وہ کیونکہ بیمار ہے اس لئے یہی کہے گا کہ مونگ کی دال کھاتا ہوں، میں کہوں گا بہت اچھا ہے.اور پھر پوچھوں گا طبیب کون ہے؟ وہ کہے گا، فلاں ہے.میں کہوں گا ، بہت ماہر طبیب ہے اُس کے علاج سے جلد صحت یاب ہو جاؤ گے لیکن بہرہ جب مریض کے پاس پہنچا تو مریض سے ) آپ کا مزاج کیسا ہے؟ بهره مریض بہرہ بهره بهره مريض بهره : : : : مر رہا ہوں اَلْحَمْدُ لله : ( مریض سے ) آپ کی غذا کیا ہے؟ خون جگر.بہت عمدہ اور اچھی غذا ہے.: ( مریض سے ) طبیب کون ہے؟ ۳۱ ////// ///////////////
مریض بهره اردو کی کتاب دوم ملک الموت.بہت ماہر طبیب ہے.جلد شفا ہو جائے گی.-1 مندرجہ ذیل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں : بهره مريض عیادت تجویز مزاج الحمد لله ماہر مونگ صحت یاب خون جگر ملک الموت مثنوی ۲- جوابات لکھیں : - بہرہ، گونگا، اندھا کس کو کہتے ہیں؟ -۲ بہرہ اپنے دوست کی عیادت کو کیوں گیا؟ - مریض ہر سوال کا اُلٹ جواب کیوں دے رہا تھا ؟ ۴ اس کہانی سے کیا سبق ملتا ہے.مشق ا.اس کہانی کو خوش خط اپنی کاپی پر لکھیں.استاذ اس کی اطلاء لکھوائے.طلباء اس کہانی کو اپنے الفاظ میں لکھیں.۳۲ //////
چودھواں سبق اردو کی کتاب دوم پرندوں کی مہمان نوازی شدید سردی کا موسم تھا ایک مسافر پیدل سفر کرتے کرتے شام کے وقت ایک درخت کے نیچے بیٹھ گیا.دیکھتے ہی دیکھتے اندھیرا ہو گیا اُس درخت کے اوپر دو پرندے نر و مادہ اپنے آشیانہ میں رہتے دونوں نے آپس میں مشورہ کیا کہ یہ مسافر ہمارا مہمان ہے.ہمیں اس کی خدمت کرنی چاہئے.انہوں نے کہا کہ سردی بہت ہے ہم اپنا گھونسلہ تو ڑ کر تنکا تنکا کر کے نیچے پھینک دیتے ہیں.مسافر انہیں جمع کر کے آگ جلالے گا اور اس کی سردی دور ہو جائے گی.جب آگ بھڑک اُٹھی تو ان دونوں پرندوں نے اپنے آپ کو آگ میں گرادیا تا کہ جب اُن کا گوشت بھن جائے ، یہ مسافر کھالے،اور اپنی بھوک مٹالے.اس طرح ان دو پرندوں نے مہمان نوازی کی اعلیٰ مثال قائم کرتے ہوئے مہمان کی خدمت کا حق ادا کر دیا.۳۳ ////// //////////
-1 اردو کی کتاب دوم مندرجہ ذیل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں.مهمان نوازی پرنده اندھیرا مسافر مشوره آشیانه گھونسلہ خدمت نروماده اعلیٰ مثال ۲- جوابات میں : مسافر درخت کے نیچے کیوں بیٹھ گیا ؟ دونوں پرندوں نے آپس میں کیا مشورہ کیا ؟ ۳.گھونسلہ تو ڑ کر کیوں پھینکا؟ پرندوں نے اپنے آپ کو آگ میں کیوں گرایا ؟ ۵- اس کہانی سے کیا سبق ملتا ہے؟ مشق : ا اس کہانی کو خوشخط لکھیں.-1 -۳ استاد اس کی املاء لکھوائے.طلباء اسے اپنے الفاظ میں لکھیں.۳۴ ///////
پندرھواں سبق اردو کی کتاب دوم وفادار کتا کسی زمانے میں ایک یہودی نے اسلام قبول کر لیا.شاید اللہ تعالیٰ اس کا امتحان لینا چاہتا تھا اُس پر مصیبت کے پہاڑ ٹوٹ پڑے اور فاقے پر فاقہ آنے لگا.آخر نوبت یہاں تک پہنچی کہ ایک نصرانی کے مکان پر بھیک مانگنے کے لئے گیا.نصرانی نے اُسے چار روٹیاں دیں.جب وہ روٹیاں لے کر جار ہا تھا تو ایک کتا بھی اس کے پیچھے ہولیا.اس شخص نے ایک روٹی کتے کی طرف پھینک دی.کتا یہ روٹی کھا کر پھر اس کے پیچھے چل پڑا اُس نے دوسری روٹی بھی پھینک دی.پھر تیسری اور چوتھی روٹی بھی اس کی طرف پھینک دی.آخر اس آدمی کو کتے پر بہت غصہ آیا اور کہنے لگا تو بڑا بدذات ہے.اللہ تعالیٰ نے اُس وقت کتے کو بولنے کے لئے زبان دے دی اور کتے نے جواب دیا کہ میں بدذات نہیں ہوں.میں خواہ کتنے فاقے اٹھاؤں مگر اپنے مالک کے سوائے کسی دوسرے گھر پر نہیں جاتا.بدذات تو ، تو ہے جو دو تین فاقے اٹھا کر ہی اللہ کا در چھوڑ کر نصرانی کے گھر مانگنے کے لئے آگیا.تب وہ نو مسلم یہ جواب سن کر بہت شرمندہ ہوا.////////////// ۳۵
اردو کی کتاب دوم مندرجہ ذیل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں.یہودی شاید مصیبت کے پہاڑ ٹوٹنا وفادار فاقہ نوبت بھیک بدذات نومسلم شرمنده نصرانی ۲ - جوابات لکھیں : مشق -1 نومسلم بھیک مانگنے پر مجبور کیوں ہوا؟ -۲- کتا اس کے پیچھے پیچھے کیوں چلتا تھا؟ کتے نے کیا جواب دیا ؟ -۴- اس کہانی میں کیا سبق ہے؟ -1 اس کہانی کو اپنی کاپی پر خوشخط لکھیں ۲- استاد اس کی املاء لکھوائے.طلباء اس کہانی کو اپنے الفاظ میں لکھیں.////////////// ۳۶ در
سولہواں سبق اردو کی کتاب دوم میرے سر میں دماغ نہیں پرانے زمانے میں معمولی سے اختلاف کی وجہ سے ایک قبیلہ دوسرے قبیلہ پر حملہ کر دیتا تھا.اور اُس زمانے میں لڑائیاں اور جنگیں تیروں اور تلواروں سے ہوتی تھیں.ایک دفعہ ایک جُلا ہا اپنے قبیلے والوں سے کہنے لگا کہ مجھے بھی جنگ کے لئے لے چلو.انہوں نے سمجھایا کہ آپ کو جنگ لڑنے کی مہارت نہیں ہے.اس لئے آپ نہ جائیں.لیکن جلا ہا نہ مانا.آخر اس کے اصرار پر قبیلے والےاُسے جنگ میں لے گئے.جو نہی جنگ شروع ہوئی تو دشمن کی طرف سے ایک تیر آیا جو اُس کے سر میں چبھ گیا.وہ جلدی سے طبیب کے پاس گیا، طبیب نے اُسے کہا اگر میں نے یہ تیر کھینچ کر باہر نکالا تو مجھے ڈر ہے کہ دماغ کا کچھ حصہ باہر نکل آئے گا جو خطرناک ہوسکتا ہے.جُلا ہے نے کہا ، اے طبیب آپ بغیر کسی خوف کے تیر نکالیں.دماغ نہیں نکلے گا کیونکہ اگر میرے سر میں دماغ ہوتا تو میں یہاں کیوں آتا ؟ ۳۷ //////////////
-1 اردو کی کتاب دوم مندرجہ ذیل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں.اختلاف قبیلہ جلایا لڑائی جنگ معمولی تلوار تیر ۲- جوابات لکھیں : قبیلوں میں آپسی لڑائیاں کیوں ہوتی تھیں؟ ۲- پرانے اور موجودہ زمانے میں لڑائیاں کن ہتھیاروں سے لڑی مشق : جاتی ہیں؟ جلایا ، بڑھتی ، لوہار، سنار، حجام کسے کہتے ہیں؟ اس کہانی سے کیا سبق ملتا ہے؟ ا.اس کہانی کو خوشخط لکھیں ۲- استاد اس کی املا لکھوائے.طلباء اس کہانی کو اپنے الفاظ میں لکھیں.۳۸
ستر ہواں سبق اردو کی کتاب دوم کچھوے اور خرگوش کا مقابلہ ایک کچھوے اور خرگوش میں یہ شرط طے پائی کہ یہاں سے تین میل دور ایک درخت ہے ہم دونوں اُس کی طرف دوڑ لگاتے ہیں، جو پہلے پہنچے گا وہ جیتے گا، دوسرا ہار جائے گا ، اور اسے جیتنے والے کو انعام دینا ہوگا.کچھوا شرط طے پاتے ہی اُس درخت کی طرف رینگتے ہوئے چل پڑا.خرگوش نے سوچا کہ میں بہت تیز دوڑ سکتا ہوں ، ابھی تھوڑی دیر سو لیتا ہوں اور پھر اُٹھ کر دوڑ لگاؤں گا اور کچھوے سے پہلے درخت تک پہنچ جاؤں گا.وہ ایسا سویا کہ صبح کے وقت آنکھ کھلی.دوڑ کر درخت کے پاس پہنچا تو دیکھا کہ کچھوا وہاں اپنی جیت کا اعلان اور خرگوش سے انعام کا مطالبہ کر رہا تھا.اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ جو اپنی منزلِ مقصود کی طرف چل پڑتا ہے خواہ وہ آہستہ آہستہ ہی چلے، مگر مسلسل چلتا جائے تو وہ اپنی منزل پر پہنچ جاتا ہے.۳۹
-1 اردو کی کتاب دوم مندرجہ ذیل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں : پچھوا خرگوش شرط رینگنا انعام منزل مقصور بسا اوقات مسلسل ۲- جوابات لکھیں : - کچھوے اور خرگوش میں کیا شرط لگی تھی ؟ ۲- خرگوش نے کیا سوچا تھا؟ - کچھوا کیوں جیت گیا ؟ -۴- خرگوش کیوں ہار گیا ؟ مشق -1 : اس کہانی سے ہمیں کیا نصیحت ملتی ہے؟ اس کہانی کو اپنی کاپی پر خوشخط لکھیں -- استاذ اس کی املاء لکھوائے.اس کہانی کو اپنے الفاظ میں لکھیں.۴۰
اٹھارھواں سبق اردو کی کتاب دوم عقل مند بوڑھا 66.99 ایران کا ایک بادشاہ نوشیرواں تھا.ایک دن وہ اپنے وزیر اور دوستوں کے ساتھ سیر کے لئے ایک دیہات کی طرف گیا اُس نے وزیر کو یہ حکم دیا ہوا تھا کہ جب میں کسی انسان کی بات پر خوش ہو کر ز ہ “ کہوں تو اُسے اشرفیوں کی تھیلی انعام دے دی جائے.بادشاہ نے دیکھا کہ ایک دیہاتی بوڑھا کھجور کا درخت لگا رہا ہے.اس کے بعد بادشاہ اور دیہاتی میں کیا بات چیت ہوئی وہ درج ذیل ہے: بادشاہ اے بوڑھے بزرگ کھجور کا درخت تو دس سال کے کا تو بعد پھل دیتا ہے اور تمہاری تو قبر میں ٹانگیں لٹک رہی ہیں تم اس کے پھل دینے تک زندہ نہیں رہو گے تو پھر یہ درخت کیوں لگا رہے ہو؟ دیہاتی بوڑھا بادشاہ ہمارے باپ دادا نے درخت لگائے ، جن کے پھل ہم کھا رہے ہیں.ہم لگائیں گے تو ہمارے بیٹے اور پوتے کھا ئیں گے.بادشاہ نے کہا ”زہ اُسے فورا اشرفیوں کی ایک تحصیلی دے دی گئی.،، //////////////
اردو کی کتاب دوم دیہاتی بوڑھا بادشاہ آپ نے تو کہا تھا کہ درخت دس سال کے بعد پھل دے گا میرے درخت نے تو ابھی پھل وو دے دیا.بادشاہ نے جواب پر خوش ہو کر کہا "زہ اور اسے دوسری تھیلی بھی دے دی گئی.ره 66 دیہاتی بوڑھا بادشاہ، عام طور پر درخت سال میں ایک بار پھل دیتا ہے مگر میرے درخت نے تو اسی وقت دو بار پھل وو دے دیا.بادشاہ نے خوش ہو کر زہ" کہا اور اسے تیسری تھیلی بھی دے دی گئی.ساتھ ہی بادشاہ نے کہا ، یہاں سے جلدی چلیں ، ورنہ یہ دیہاتی ہمارا خزانہ خالی کر دے گا.سبق : اس کہانی سے سبق حاصل کرتے ہوئے ، آپ میں سے ہر ایک کو اپنی زندگی میں علمی ، دینی تبلیغی میدان میں کوئی ایسا درخت لگانا چاہئے جس کا پھل آنے والی نسلیں کھائیں.////////////////// ۴۲
-1 اردو کی کتاب دوم ت کے جوابات لکھیں : ا سوالات مشق - بادشاہ جب زہ کہتا تو وزیر کیا کرتا ؟ بوڑھا کیا کر رہا تھا ؟ -✓ بوڑھے کا دوسرا جواب کیا تھا؟ بادشاہ نے جلدی چلنے کا حکم کیوں دیا ؟ - اس کہانی سے آپ نے کیا سبق سیکھا؟ ا اس کہانی کو خوشخط لکھیں.-1 ۲- استاذ اس کی املاء لکھوائے.- ہر طالب علم اس کہانی کو اپنے الفاظ میں لکھے.-۳ //////////////
انیسواں سبق اردو کی کتاب دوم چور کی بیوقوفی ایک آدمی نے چوری کی.چرائی گئی چیز کی قیمت اتنی زیادہ نہیں تھی کہ اُسے ہاتھ کاٹنے کی سزا دی جاتی ، اس لئے قاضی نے اس کے لئے تین سزائیں تجویز کیں، اور اُسے اختیار دیا کہ ان میں سے ایک پسند کر لے.ایک سو کوڑے مارے جائیں گے یا ایک سو پیاز کھانے ہوں گے یا دس روپے جرمانہ دینا ہوگا چور نے سوچا کہ ایک سو پیاز کھانا سب سے آسان ہے.اُس نے کہا میں ایک سو پیاز کھاؤں گا.جب وہ ساٹھ ستر پیاز کھا چکا تو اُس کی آنکھوں سے آنسو اور ناک سے پانی نکلنے لگا اور چیختے ہوئے کہنے لگا کہ مجھے یہ سزا قبول نہیں ہے مجھے کوڑے مارے جائیں.جب اُسے پچاس کوڑے مارے گئے تو پھر چیخنے لگا کہ بس کرو ، بس کرو.مجھ میں کوڑوں کی مار برداشت کرنے کی طاقت نہیں ، میں دس روپئے جرمانہ ادا کروں گا.اس کہانی سے ہمیں یہ عبرت ملتی ہے کہ کبھی چوری یا کوئی بُرا کام نہیں کرنا ////// //////////
اردو کی کتاب دوم چاہیئے اس کا نتیجہ بہت بُرا ہوتا ہے اور جب انسان کوئی برا کام کرتا ہے تو اس کے سوچنے کی صلاحیت بھی مسخ ہو جاتی ہے اور وہ احمقانہ باتیں کرنے لگتا ہے.مندرجہ ذیل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں : -1 تجویز اختیار کوڑے عبرت صلاحیت مسخ احمقانه جرمانہ ۲ - جوابات لکھیں : ا اسلامی قانون کے ماتحت چور کے ہاتھ کیوں نہ کاٹے گئے؟ -۲ تین سزائیں کیا تھیں؟ -- چور نے پہلی سزا کون سی قبول کی تھی ؟ ۴.اس کہانی سے کیا عبرت حاصل ہوتی ہے؟ مشق : ا.اس کہانی کو خوشخط لکھیں.-1 ۲- استاذ املاء لکھوائے.-- ہر طالب علم اسے اپنے الفاظ میں لکھے.۴۵ /////// //////////////
بیسواں سبق اردو کی کتاب دوم سردار اور اس کا خادم کسی قوم کا ایک بہت دولتمند سردار تھا.اُس کی بہت وسیع جاگیر اور زمین تھی.ایک دفعہ اس کے کھیت سے خربوزوں کا ٹوکرا آیا.سردار نے سوچا کہ میرا یہ خادم میری بہت خدمت کرتا ہے ، آج مجھے اُس کی خدمت کرنی چاہئے.چنانچہ سردار نے ٹوکرے سے ایک خربوزہ لیا اور اُس کی پھانکیں کاٹ کر اپنے خادم کو دیتا گیاوہ کھا تا گیا.پھر دوسراخر بوزہ لیا اور اُس کی پھانکیں اُسے دیتا گیا وہ کھاتا گیا ،سردار نے پوچھا خربوزوں کا مزا کیسا ہے، خادم نے جواب دیا بہت میٹھا اور لذیذ ہے.سردار نے تیسر ا خربوزہ کا ٹا اور اس کی پھانک خادم کو دی اور پوچھا کیسا ہے؟ خادم نے کہا یہ بھی میٹھا اور مزیدار ہے.وہ خادم کو ایک کے بعد ایک پھانک دیتا گیا اور خادم کھاتا چلا گیا.آخری پھانک سردار نے اپنے منہ میں ڈال لی ، تو اُسے علم ہوا کہ یہ خربوزہ تو انتہائی کڑوا اور بدمزا ہے.سردار نے خادم سے پوچھا تو نے اتنا کڑ وہ خربوزہ کیسے کھایا ؟ خادم نے جواب دیا: جس سردار کے ہاتھ سے میں نے میٹھے خربوزے کھائے ، اگر ایک کڑوا بھی آ گیا ، تو اس میں شکایت اور منہ بنانے کی ضرورت نہ تھی.اُسے بھی میں نے میٹھا سمجھ کر کھا لیا.۴۶
اردو کی کتاب دوم اس کہانی سے یہ سبق ملتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اتنی مفید اور لذیذ نعمتوں سے نوازتا ہے اگر کبھی اس کی طرف سے امتحان و ابتلاء بھی آجائے تو اسے بھی بغیر کسی شکایت کے صبر سے برداشت کرنا چاہئے.-1 مندرجہ ذیل الفاظ اور ان کے معنی لکھیں: دولتمند وسیع جاگیر | خربوزہ نوکره سردار پھانک ۲- جوابات لکھیں : مشق خربوزہ کس موسم کا پھل ہے؟ - سردار اپنے نوکر کو خربوزہ کیوں کھلا رہا تھا ؟ - نوکر نے کڑ واخر بوزہ بھی کیوں کھا لیا ؟ ۴.اس کہانی سے کیا سبق ملتا ہے؟ : اس کہانی کو خوشخط کر کے لکھیں -- استاذ اس کی املاء لکھوائے.- ہر طالب علم اپنے الفاظ میں اس قصے کو لکھے.۴۷ //////////////
اردو کی کتاب دوم اکیسواں سبق اُردو کی گنتی ہندسوں اور الفاظ میں اردو گنتی کو اچھی طرح یاد کیجئے ، اور ہر ہندسہ کو اچھی طرح شناخت کر لیں اور اسے بار بار لکھیں.استاد املاء لکھوائے.گیارہ بارہ تیره چودہ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ کیس مائیں تیمیس چوٹیں پندره چپیس سولہ ۲۶ چھیں ستره ۲۷ ستائیس اٹھارہ انیس ۲۸ ۲۹ اٹھائیں انتیس ہیں ۳۰ تیں ۴۸ ۱۲ r ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ایک رو تین چار یاچ تھ سات آٹھ نو دس 1 ۲ ۶ L Δ ۱۰ ////////////////////
اردو کی کتاب دوم اکتیس ۴۱ اکتالیس ۵۱ اکاون بیس ۴۲ بیالیس لیس ۵۲ باون تینتیس ۴۳ تینتالیس ۵۳ ترین تر تالیس چونتیس ۴۴ چوالیس ۵۴ پینتیس ۴۵ پینتالیس ۵۵ ۴۶ چھیالیس ۵۶ چون چین چھین سینتیس ۴۷ سینتالیس ۵۷ سنتالیس ستاون اٹھاون اُنسٹھ ساٹھ از تمیس ۴۸ اڑتالیس ۵۸ انتالیس ۴۹ انچاس ۵۹ ۶۰ پچاس چالیس ۳۱ ۳۲ ٣٣ ۳۴ ۳۵ ۳۶ { ۳۷ ٣٨ ۳۹ 3 ۴۰ ۴۹ ////// //////////////
اکسٹھ ۷۶ اردو کی کتاب دوم چھہتر ۹۱ ۹۱ اکانوے باسٹھ ۷۷ ر ۹۲ بانوے ترسٹھ ZA اٹھتر ۹۳ ترانوے چونسٹھ ۷۹ اناسی چھیاسٹھ ۸۱ ۸۰ ΔΙ اکاسی ۹۴ چورانوے اسی ۹۵ پچانوے ۹۶ چھیانوے کیمرہ سیٹھ اڑسٹھ ۸۲ ٨٣ بیاسی تراسی انہتر ۸۴ چوراسی ستر ۸۵ پچاسی ۹۷ ۹۸ ۹۹ 1++ ستانوے اٹھانوے ننانوے سو اکہتر ۸۶ چھیاسی بہتر بہتر چوہتر کھتر ML ۸۸ ۸۹ ۹۰ ستاسی اٹھای نواسی ////// บ ۶۲ ۶۳ ۶۴ ۶۶ ۶۷ ۶۸ ۶۹ 21 ۷۲ ۷۳ ۷۴ ۷۵ //////////////
اردو کی کتاب دوم سو ایک کے بعد دو صفر ہوں تو ایک سو بنتا ہے ۱۰۰۰ ہزار ایک کے بعد تین صفر ہوں تو ایک ہزار بنتا ہے ۱۰۰۰۰۰ لاکھ ایک کے بعد پانچ صفر ہوں تو ایک لاکھ بنتا ہے کروڑ ایک کے بعد سات صفر ہوں تو ایک کروڑ بنتا ہے ارب ایک کے بعد نوصفر ہوں تو ایک ارب بنتا ہے ۴-۳-۲-۱ وغیرہ لکھی جانے والی گنتی کو ہند سے کہا جاتا ہے.ایک ہند سے والے عدد یعنی ایک سے نو تک کو اکائی کہا جاتا ہے ۹،۲۱ دو ہند سے والے عدد کو دہائی کہا جاتا ہے جیسے ۱۰ تا ۹۹ تین ہند سے والے عدد کو سیکڑ ا ( یا سینکڑ ا ) کہا جاتا ہے جیسے ۱۰ تا ۹۹۹ اس کے بعد ہزار، لاکھ، کروڑ اور ارب آتا ہے /////// ۵۱ //////////////
بائیسواں سبق اردو کی کتاب دوم مہینوں کے نام مہینوں کے اسماء زبانی یاد کریں اور اپنی کا پیوں پرلکھیں.ہر روز اپنی کاپیوں پر تینوں تاریخیں اور ہفتے کا دن لکھا کریں.ہجری قمری مہینے محرم صفر ربیع الاول ربیع الثانی جمادی الاول جمادی الثانی رجب شعبان رمضان رمضان شوال ذی القعده ذی الحجہ ہجری شمسی مہینے یاده ( تبلیغ | امان شہادت ہجرت صلح احسان وفا ظہور تبوک إخاء فتح نبوت عیسوی مہینے C جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر ۵۲
اردو کی کتاب دوم عزیز طلباء !! سید نا محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے مورخہ ۱ استمبر ۶۲۲ ء کو مکہ کی غار ثور سے یثرب (مدینہ منورہ) کی طرف ہجرت کا سفر شروع کیا اور ۲۰ ستمبر ۶۲۲ ء کو مدینہ کے قریب بمقام قباء پہنچ گئے تھے.سیدنا حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں ہجری قمری سنہ جاری ہوا.مثال کے طور پر آج ارشعبان ۱۴۲۹ ہجری قمری ہے یعنی قمر (چاند) کے حساب سے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت پر ۴۲۸ اسال مکمل ہو گئے ہیں.اور اب ہم چودہ سو انتیسویں سال سے گزر رہے ہیں جس کا آٹھواں مہینہ شعبان کی یکم تاریخ ہے.۱۹۴۰ء میں حضرت خلیفہ اسیح الثانی رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں ہجری شمسی سنہ کا اجراء ہوا.مثال کے طور پر آج ہجری شمسی تاریخ ۳ ظہور ۳۸۷ اھش ہے.اس کا مطلب یہ ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت پر شی تاریخ کے حساب سے ۱۳۸۶ سال مکمل ہو چکے ہیں.اور تیرہ سوستائیسویں سال سے ہم گزر رہے ہیں جس کا یہ آٹھواں مہینہ اور تین تاریخ ہے.سمسی مہینوں کے نام اور اُن میں سے ہر ایک کے کتنے دن ہوتے //////////////
ہیں ذیل میں دیکھیں: اردو کی کتاب دوم صلح.۳۱ تبلیغ - ۲۸ امان - ۳۱ شهادت - ۳۰ ہجرت-۳۱ احسان-۳۰ وفا -۳۱ ظهور - ۳۱ تبوک ۳۰ اخاء -۳۱ نبوت - ۳۰ فتح - ۳۱ اگر تبلیغ (فروری) کا مہینہ ۲۸ دن کا ہو تو سنسی سال میں ۳۶۵ دن ہوتے ہیں.اگر ۲۹ کا ہو تو ۳۶۶ دن ہوتے ہیں.لیکن قمری مہینے ۲۹ یا ۳۰ دن کے ہوتے ہیں اس لئے اس کا سال کم و بیش ۳۵۴ دن کا ہوتا ہے.عیسوی سنہ : مثال کے طور پر آج ۳ را گست ۲۰۰۸ء کی تاریخ کو حضرت عیسی علیہ السلام کی پیدائش پر ۲۰۰۷ سال مکمل ہو چکے ہیں.اور دو ہزار آٹھواں سال جاری ہے جس کا یہ آٹھواں مہینہ اور تین تاریخ ہے.یا درکھیں : ہجری قمری سنہ کے ساتھ ھ لگایا جاتا ہے جیسے ۱۴۲۹ھ ہجری شمسی سنہ کے ساتھ دھش لگایا جاتا ہے جیسے ۳۸۷اهش 6 عیسوی سنہ کے ساتھ ' لگایا جاتا ہے جیسے ۲۰۰۸ء اگر حضرت عیسی علیہ السلام سے پہلے کے کسی واقعہ کا ذکر کرنا ہو تو ق م ( قبل مسیح لکھا جاتا ہے جیسے حضرت موسیٰ علیہ السلام ۳۰۰ اقم میں پیدا ہوئے.//////////////-
اردو کی کتاب دوم ہفتہ کے دن جمعه ہفتہ اتوار سوموار ( پیر ) منگل بدھ جمعرات موسموں کے نام شمالی ہندوستان میں پانچ موسم تقریبا درج ذیل مہینوں میں آتے ہیں.یہ بھی ملحوظ رہے کہ ہر علاقے اور ملک میں موسم بدلنے کی تاریخیں اور مہینے ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں.موسم سرما دسمبر.جنوری موسم بہار فروری مارچ موسم گرما اپریل مئی جون موسم برسات جولائی اگست ستمبر موسم خزاں اکتوبر نومبر //////////////
تیئیسواں سبق اردو کی کتاب دوم جامعہ احمدیہ قادیان عزیز طلباء ! آپ جس دینی درسگاہ میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اُس کا نام جامعہ احمدیہ ہے.یہ جامعہ اس لحاظ سے یکتا و منفرد ہے کہ اس کی بنیاد ایک امتی نبی نے رکھی تھی.اور اس کے قیام کی وجہ یہ ہوئی کہ ۱۹۰۵ء میں دو صحابی حضرت مولانا عبد الکریم صاحب سیالکوٹی رضی اللہ عنہ ( اللہ اُن سے راضی ہو گیا ) اور حضرت مولانا برہان الدین صاحب رضی اللہ عنہ کی وفات ہوگئی تو آپ کے دل میں خیال پیدا ہوا کہ جماعت احمدیہ کے جید علماء بشری تقاضے کے مطابق وفات پاتے جارہے ہیں اور اُن کی جگہ لینے والے نئے علماء تیار کرنے کے لئے کسی درسگاہ کا ہونا ضروری ہے.چنانچہ حضرت امام مہدی علیہ السلام کے حکم کی تعمیل میں تعلیم الاسلام ہائی اسکول کے ساتھ ہی شاخ دینیات کے نام سے ذی القعدہ ۱۳۲۳ھ مطابق جنوری ۱۹۰۶ء میں اس درسگاہ کی بنیا د رکھی گئی.حضرت خلیفتہ امسیح الاوّل رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں مورخہ یکم مارچ ۱۹۰۹ء کواس کا نام مدرسہ احمد یہ رکھا گیا.اور حضرت خلیفتہ اسیح الثانی رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں مورخہ ۱۵ را پریل //////////////
وو اردو کی کتاب دوم ۱۹۲۸ء کو اسے جامعہ احمدیہ کا درجہ حاصل ہوا.جامعہ احمدیہ سے اب تک سینکڑوں طلباء اپنی تعلیم مکمل کر کے اسلام کے کامیاب مبلغ اور خادم اسلام بن چکے ہیں جنہوں نے حضرت امیر المؤمنین ایدہ اللہ تعالیٰ کی ہدایات کے مطابق اکناف عالم میں تبلیغ اسلام کا فریضہ ادا کیا اور کر رہے ہیں.جامعہ احمدیہ سے تعلیم مکمل کرنے والے طلباء کو شاھد کی سند دی جاتی ہے.مشق : - اس سبق کو اپنی کا پیوں میں خوشخط لکھیں.۲- استاذ اس کی املاء لکھوائے.۲ - سوالات : ۲- -1 -۲ جامعہ احمدیہ کا ابتدائی نام کیا تھا ؟ شاخ دینیات کی بنیاد کس نے رکھی تھی ؟.اس درسگاہ کو جاری کرنے کی کیا وجہ تھی ؟ -۴- یہ درسگاہ کس سن میں جاری ہوئی اور کس سنہ میں اس کے نام تبدیل ہوئے؟
اردو کی کتاب دوم م ข صلی اللہ علیہ وسلم کی علامت ہے اللہ محمد پر اپنی برکات و افضال اور سلامتی نازل کرتا رہے ) علیہ السلام کی علامت ہے ( اللہ اُن پر سلامتی نازل کرے) رضی اللہ عنہ کی علامت ہے اللہ اُن سے راضی ہو گیا رحمہ اللہ تعالٰی ( اللہ ان پر رحم کرے) مذکورہ بالا علامات بعد وفات استعمال کی جاتی ہیں.//////////////
چوبیسواں سبق اردو کی کتاب دوم وقف زندگی جامعہ احمدیہ کا ہر طالب علم اپنی زندگی خدمت دین کے لئے وقف کر کے ہی ، اس مقدس تعلیمی ادارے میں داخل ہوتا ہے.ذیل میں معاہدہ فارم برائے وقف زندگی درج ہے اس کو غور سے پڑھیں اور اس پر عمل کریں.میں اپنی ساری زندگی برضاور غبت محض اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے بغیر کسی قسم کی شرط کے وقف کرتا ہوں -1 اور اقرار کرتا هوں که : : میں ہر قسم کی خدمت کو جو میرے لئے تجویز کی جائے گی بغیر معاوضہ کے ان ہدایات کے مطابق بجالاؤں گا جو میرے لئے تجویز ہوں گی.میں کسی وقت بھی نظام سلسلہ کے خلاف عملاً یا قولا کوئی حرکت -۲ نہیں کروں گا بلکہ ہمیشہ جملہ ہدایات مرکزیہ کی پابندی کروں گا اور تحریک وقف زندگی کا پورا احترام کرتے ہوئے لفظ اور معنا اس کی اتباع کروں گا.-۳- اگر میرے اہل و عیال کے گزارہ کے لئے کوئی رقم جماعت کی ۵۹ //////////////
اردو کی کتاب دوم طرف سے منظور کی جائے گی تو اُسے بطور اپنے حق کے شمار نہیں کروں گا بلکہ اُسے انعام سمجھتے ہوئے قبول کروں گا.- جو صورت میری تعلیم یا تربیت کے لئے تجویز کی جائے گی اس کی پورے طور پر پابندی کروں گا.-۵- کسی ادنیٰ سے ادنی کام سے بھی جو میرے لئے تجویز کیا جائے گا ر وگردانی نہیں کروں گا بلکہ نہایت خندہ پیشانی اور پوری کوشش سے سرانجام دوں گا.اگر میرے لئے کسی وقت کوئی سزا تجویز کی جائے گی تو بلا چوں و چرا اور بلا عذرا سے برداشت کروں گا.-۷.جب مجھے جماعت کی طرف سے خواہ اندرون ہندوستان یا -L بیرون ہندوستان جہاں بھی مقر ر کیا جائے گا وہاں بخوشی دفتر کی ہدایات کے مطابق کام کروں گا.- اگر کسی وقت مجھے کسی وجہ سے وقف سے علیحدہ کیا جائے گا تو اس میں مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوگا اور مجھے یہ اختیار نہ ہو گا کہ کسی وقت یعنی اپنی مرضی سے اپنے آپ کو ان فرائض سے علیحدہ کر سکوں جو میرے سپرد //////////////
کئے گئے ہوں گے.-9 اردو کی کتاب دوم میں ہر قسم کی قربانی کرنے کیلئے تیار رہوں گا خواہ وہ مالی ہو یا جانی ہو، عزت کی ہو یا جذبات کی ہو.- جس شخص کے ماتحت مجھے کام کرنے کیلئے کہا جائے گا اس کی کامل تابعداری کروں گا.11- میں نے فارم معاہدہ وقف زندگی کی جملہ شرائط کو خوب سوچ کر اور ان کی پابندی کا پورا عزم کر کے پُر کیا ہے.اللہ تعالیٰ مجھے اس عہد کو پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے.آمین.مشق : -1 - لکھوائے.معاہدے کی شرائط کو اپنی کا پیوں میں خوشخط لکھیں.تحریک وقف زندگی کے بارے میں استاذ ایک مضمون بھی ////// ۶۱ //////////////
اردو کی کتاب دوم پچیسواں سبق محاورے درج ذیل محاوروں کو جملوں میں استعمال کریں.آپے سے باہر ہونا بہت غصہ ہونا اپنا اُلّو سیدھا کرنا اپنا مطلب نکالنا آٹے میں نمک ہونا بہت کم ہونا آسمان سے باتیں کرنا بہت بلند ہونا آگ بگولہ ہونا بہت خفا ہونا آسمان سر پر اٹھانا بہت شور کرنا اینٹ سے اینٹ بجانا تباہ و برباد کرنا باغ باغ ہونا بہت خوش ہونا انیس بیس کا فرق ہونا بہت معمولی فرق ہونا بال بیکا نہ ہونا کسی طرح کا نقصان نہ ہونا خون کا پیاسا ہونا دانت کھٹے کرنا جان کا دشمن ہونا شکست دینا سبز باغ دکھانا دھوکا دینا سر پر کفن باندھنا مرنے کو تیار رہنا لاج رکھ لینا عزت رکھ لینا /////////////// ۶۲ 11 ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ /////////////// ۹ 1.L > ۶ २ 7
چھبیسواں سبق اردو کی کتاب دوم تذکیر و تانیث لیروتا مؤنث مذکر لڑکا جاتا ہے لڑکی جاتی ہے ابا آئے تھے امی آئی تھیں راجا آئے گا رانی آئے گی استاد اچھا ہے اُستانی اچھی ہے مرغا پکڑا گیا مرغی پکڑی گئی مذکورہ مثالوں میں آپ نے پڑھا لڑکا جاتا فعل : ہے حرف ۶۳ //////////////
اردو کی کتاب دوم جو کلمہ ( لفظ ) اپنے معنے دینے میں اکیلا کافی ہو، اور اُس میں کوئی زمانہ نہ پایا جائے اور اسم نام کو بھی کہتے ہیں.جیسے استاد، طالب علم ، کتاب، محمد ، احمد محمود، فاطمہ، عائشہ، صفیہ وہ کلمہ ( لفظ ) جس میں زمانہ پایا جائے ” جاتا ہے اس میں وو حال کا زمانہ پایا جارہا ہے.” چلا گیا اس میں ماضی کا زمانہ وو ہے.” چلا جائے گا اس میں مستقبل کا زمانہ پایا جاتا ہے.جو اپنے معنی دینے میں اکیلا کافی نہیں ہوتا ہے بلکہ دو اسموں یا ایک اسم اور ایک فعل کو ملانے کے لئے آتا ہے یا جملہ مکمل کرنے کے لئے آتا ہے.جیسے : میں گیا اور وہ آیا اس میں اور حرف ہے.یا اوپر کی مثال میں: ہے، تک ، پر ، وغیرہ ۶۴ /////// ////////////// : فعل
ستائیسواں سبق اردو کی کتاب دوم واحد - جمع واحد واحد جمع ඊ.اسماء افق آفاق آداب امت أمم امر امور امیر امراء اصل اصول استاد اساتذہ احسان احسانات خصوصیت خصوصیات ارض اراضی خلیفہ خلفاء امام ائمہ طالب علم طلباء //////////////
اردو کی کتاب دوم آیت آیات یوم ایام باب ابواب روایت روایات ترجمه تراجم حدیث احادیث تصویر تصاویر صحابي صحاب تکلیف تکالیف سبب اسباب نور انوار رساله رسائل نی انبیاء روح ارواح رسول رُسل رفق رفقاء ۶۶ //////////////
اٹھائیسواں سبق اردو کی کتاب دوم متضاد الفاظ الفاظ اضداد الفاظ اضداد رنج راحت اصغر اکبر خرید فروخت صغری کبری لیل نہار دین دنیا نیک بد شب روز بحر پر زیر زبر آمد رفت مشرق مغرب نثر شمال جنوب خیر شر ابتداء انتہاء ظاہر باطن آغاز انجام حلال حرام اقرار انکار /////////////// ۶۷ ///////
اردو کی کتاب دوم تحریر تقریر ارض سماء ابتداء انتہاء عالم جاہل جنت جہنم سفی بخیل بہشت دوزخ عزت ذلت بیمار تندرست صادق کاذب داخل خارج طلوع غروب بعید قریب لائق نالائق خاص عام قانی باقی خوشگوار ناگوار جیت ہار دشمن نیا پُرانا خادم مخدوم معود منحوس کم بیش تنگ کشادہ شمس قمر استاذ شاگر آسمان زمین برا بھلا /////// //////////////