Language: UR
مجلس انصار اللہ جماعت احمدیہ عالمگیر کی وہ ذیلی تنظیم ہے جس کی بنیاد حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ نے اپنی خاص دعاؤں سے 26 جولائی 1940ء کو رکھی تھی۔ قریباً پون صدی کا سفر طے کرتے ہوئے اس ذیلی تنظیم خلفائے احمدیت کی مسلسل رہنمائی اور سرپرستی میسر رہی اور اس کی شاخیں قادیان دارالامان سے نکل کر اب دنیا کے کونے کونے میں پھیل چکی ہیں ۔ مجلس شوریٰ انصاراللہ 1972ء میں منجملہ اور امور کے یہ فیصلہ کیا گیا کہ مجلس انصار اللہ کی تاریخ لکھی جانی چاہئے تا کہ اس سے متعلق تمام کوائف محفوظ اور یکجا ہوجائیں۔یہ بہت ہی محنت طلب کام تھا او رمکرم پروفیسر حبیب اللہ خان صاحب نے اس اہم ذمہ داری کو قبول کیا، اور سن 1978ء میں پہلی جلد سامنے آئی جو اس ابتدائی دور کی تاریخ پر مشتمل تھی، اس کتاب میں نہ صرف انصار اللہ کے مختلف ادوار اور ترقیات کا ذکر تھا بلکہ حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ، حضرت مرزا ناصر احمد صاحب خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ اور حضرت صاجزادہ مرزا بشیر احمد صاحب ایم اے رضی اللہ عنہ کے وہ ارشادات اور ہدایات جو وقتاً فوقتاً انہوں نے انصاراللہ کو ارشاد فرمائیں اور انصاراللہ کے قیام کی جو اغراض انہوں نے متعین فرمائیں درج کر دی گئیں۔ اس سلسلہ کی اگلی جلدوں میں 2003ء تک کی انصاراللہ کی تاریخ کو احسن طریق پر محفوظ کرنے کی سعی کی گئی ہے۔
تاریخ انصار الله جلد چهارم ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء
نام کتاب جلد تاریخ انصار الله چهارم
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ نَحْمَدُهُ وَ نُصَلِّي عَلَى رَسُولِهِ الْكَرِيمِ پیش لفظ مجلس انصار اللہ جماعت کی وہ ذیلی عظیم ہے جس کی بنیاد حضرت خلیفۃ السیح الثانی نوراللہ مرقدہ نے اپنے دست مبارک سے ۲۶ / جولائی ۱۹۴۰ء کو رکھی تھی.پون صدی گزرنے کے بعد خلفائے احمدیت کی مسلسل رہنمائی اور سر پرستی میں اس کی شاخیں قادیان کی مقدس سرز مین سے نکل کر اب دنیا کے کونے کونے میں پھیل چکی ہیں اور مخلص و ایثار پیشہ انصار کی خدمات کا سلسلہ طویل سے طویل تر ہو رہا ہے.الحمد للہ علی ذالک زندہ قومیں اپنی روایات اور تاریخ کو زندہ رکھتی ہیں اور ان کاموں اور افراد کو کبھی فراموش نہیں کرتیں جن پر اس کی ترقیات کی عمارت تعمیر ہوتی ہے.اس لئے حضرت مصلح موعود نے اپنے ایک لیکچر میں فرمایا تھا:.اقوام کی ترقی میں تاریخ سے آگاہ ہونا ایک بہت بڑا محرک ہوتا ہے اور کوئی ایسی قوم جو اپنی گزشتہ تاریخی روایات سے واقف نہ ہو، کبھی ترقی کی طرف قدم نہیں مارسکتی.اپنے آبا ؤ اجداد سے حالات کی واقفیت بہت سے اعلیٰ مقاصد کی طرف راہنمائی کرتی ہے.“ مجلس انصار اللہ نے شوریٰ انصار اللہ ۱۹۷۲ء/ ۳۵۱اعش میں یہ فیصلہ کیا تھا کہ تاریخ انصار اللہ مدون کی جائے.اس فیصلہ کی تعمیل میں ۱۹۷۸ء میں اسکی پہلی جلد ، ۲۰۰۶ء میں دوسری جلد اور ۲۰۰۹ء میں اسکی تیسری جلد اشاعت پذیر ہوئیں.اب اس کی چوتھی جلد انصار کی خدمت میں پیش کی جارہی ہے جس کی تدوین عزیز صاحب کی قلم سے ترتیب پائی ہے.ان کے سپرد یہ ذمہ داری ۲۰۰۴ء میں کی گئی تھی.آپ نے نہایت محنت اور جانفشانی سے اخبارات و رسائل سے متعلقہ مواد نکالا نیز دفتری ریکارڈ کا
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم باریک بینی سے مطالعہ کیا ، نوٹس لئے اور پھر اسے اس جلد کا حصہ بنایا.اس مسودہ کو مکرم نے بھی ملا حظہ کیا.علاوہ ازیں مکرم و محترم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ایم اے نے بھی اسے پڑھ کر اپنی قیمتی آراء سے نوازا.خاکسار کو بھی اس پر نظر ثانی کی توفیق ملی.یہ جلد مکرم ومحترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ایم اے کے چار سالہ دور صدارت (۲۰۰۰ء ۲۰۰۳ء) کے حالات پر مشتمل ہے.خاکسار مرتب کتاب ہذا اور نظر ثانی کرنے والے انصار کا مشکور ہے اور قارئین سے ان کے لئے دعا کی درخواست کرتا ہے.جملہ اراکین مجالس کی خدمت میں میری گزارش ہے کہ وہ اس کتاب کا مطالعہ کریں اور اپنے بزرگوں کے قائم کردہ اسوہ کو اپنی زندگیوں میں ڈھالتے ہوئے ان کی روایات کو زندہ ، پائندہ اور تابندہ رکھیں کہ یہی زندہ قوموں کا شعار ہے.
مکرم و محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ایم.اے صدر مجلس انصار اللہ پاکستان یکم جنوری ۲۰۰۰ء تا ۳۱ دسمبر ۲۰۰۳ء
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم بِسمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ نَحْمَدُهُ وَ نُصَلِّي عَلَى رَسُولِهِ الْكَرِيمِ عرض حال اقوام کی ترقی میں علم تاریخ نہایت اہمیت کا حامل ہے.حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اس حقیقت کو ان الفاظ میں بیان فرمایا ہے.صحیح تاریخ ایک عمدہ معلم ہے“ پھر سیدنا حضرت خلیفتہ امسح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ نے جماعتی تاریخ سے واقفیت حاصل کرنے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے ارشاد فرمایا:.تاریخ کا جاننا اور خصوصاً اپنی تاریخ کا جاننا ہم سب کے لئے ضروری ہے کیونکہ کسی انسان اور کسی جماعت کی زندگی اپنے ماضی سے کلیہ منقطع نہیں ہوتی.ہماری یہ ایک معمور ،، تاریخ ایک کامیاب تاریخ ہے.“ سیدنا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے بھی اس حقیقت کی نقاب کشائی کرتے ہوئے فرمایا ”اپنی تاریخ کا مطالعہ کئے بغیر نہ حال روشن ہوسکتا ہے ، نہ مستقبل واضح ہوتا ہے.رُخ ہی معین نہیں ہوتا.“ تاریخ کی اہمیت واضح کرنے کے لئے مذکورہ بالا ارشادات بہت روشن ہیں.مجلس انصار اللہ نے اپنی شوری ۱۹۷۲ء/۳۵۱اعش میں تدوین ” تاریخ انصار اللہ کا فیصلہ کیا تھا.اس فیصلہ کی تعمیل میں ۱۹۹۹ء تک کے حالات پر مشتمل تین جلد میں اب تک شائع ہو چکی ہیں.اسی تسلسل میں تاریخ انصار اللہ کی جلد چہارم پیش ہے.یہ جلد مکرم و محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ایم اے کے چار سالہ دورِ صدارت (۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۳ء) کے حالات و واقعات کا احاطہ کرتی ہے.یہ دور بھی سابقہ ادوار کی طرح مجلس کی تاب ناکیوں میں اضافہ کرتا ہوا ترقیات کی نئی منازل کو چھوتا رہا.اسی دور میں اللہ تعالیٰ نے اپنے وعدہ کے مطابق جماعت کو قدرتِ ثانیہ کا ایک نیا ظہور عطا فرمایا اور انصار کو اپنے مقدس امام کے حضور تجدید عہد وفا کی سعادت نصیب ہوئی.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم آپ کے عہد صدارت کی کلیدی بات نماز با جماعت کے قیام کی ہمہ وقت اور مسلسل جد و جہد ہے جس کے جا بجا نمونے آپ آئندہ صفحات میں پڑھیں گے.یہ بات پورے وثوق کے ساتھ کہی جاسکتی ہے کہ صدر محترم کی سوئی ہمیشہ اس اہم اور مقدس فریضہ پر اٹکی رہتی تھی.آل پاکستان بیڈ منٹن ٹورنامنٹ کی سپورٹس ریلی کی صورت اختیار کرنا ، آل پاکستان علمی ریلی کا کامیاب آغاز ، بالائی منزل دفاتر انصار اللہ کی تعمیر نیز زیریں منزل کے ہال کی توسیع ، مرکزی مجلس عاملہ کی سالانہ پکنک کا آغاز تعمیر بیت الفتوح لندن کیلئے عطیہ کی فراہمی ،سالانہ مقابلہ مقالہ نویسی کا انعقاد، مریم شادی فنڈ میں مجلس انصاراللہ پاکستان کی شمولیت، مطبوعات کے سلسلہ میں غیر معمولی مساعی ، میڈیکل کیمپس میں اضافہ، آڈٹ کے نظام میں استحکام اور صف دوم کے بنیادی کوائف کی تکمیل اس دور کے نمایاں کام ہیں.خاکسار نے کوشش کی ہے کہ جماعتی رسائل و اخبارات اور دفتری ریکارڈ سے جس قدر مواد مہیا ہو سکے ، اُسے اس جلد میں سمو کر قارئین کی خدمت میں پیش کر دیا جائے لیکن مجھے کامل ادراک ہے کہ اس دور کی کارگزاری کو کماحقہ ان اوراق کی زینت نہیں بنایا جاسکا.اپنی اس کم مائیگی کو پیش نظر رکھتے ہوئے مرکزی مساعی ، دورہ جات ہمجالس کی سرگرمیوں نیز اجلاسات و اجتماعات کے علاوہ سیدنا حضرت خلیفہ اسیح کے ارشادات اور صدر مجلس کی ہدایات کا کسی قدر تذکرہ کر دیا گیا ہے.مجلس شوری کے فیصلہ جات، دستور اساسی مجلس کے مالی نظام اور دیگر شعبہ جات کی اہم مساعی بھی اس جلد کا خصوصی حصہ ہیں اس کتاب میں کوئی قابل اصلاح یا قابل شمولیت مواد اگر میسر ہو تو از راہ کرم اس سے خاکسار کو مطلع فرمائیں.مسودہ کی تیاری میں ہمہ وقت پیش کئے رکھیں.حال رہا نے اپنی خدمات کا تعاون شامل مسودہ کی نوک پلک درست کرنے میں معاونت کی.نے اسے کتابی شکل وصورت میں ڈھالا.نے خاکسار کی درخواست پر مسودہ پر نظر ثانی کی.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم میری خوش قسمتی ہے کہ مکرم ومحترم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ایم اے سابق صدر مجلس انصار اللہ پاکستان نے بھی اپنی دیگر مصروفیات کے باوجود اس مسودہ کو بنظر غائر ملاحظہ فرمایا.قارئین ان تمام احباب کو اپنی خصوصی دعاؤں میں یاد رکھیں خاص طور پر مکرم ومحترم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب کو کہ جنہیں یہ فکر دامن گیر تھا کہ تاریخ انصار اللہ جلد سے جلد محفوظ ہو جائے.آپ ہی نے خاکسار کو یہ نازک ذمہ داری سونپی اور مسلسل اپنی دعاؤں اور ہدایات کے ذریعہ میری ڈھارس بندھاتے اور حوصلہ افزائی فرماتے رہے.اللهم نور مرقدة وادخله في جنت النعيم انصار کی خدمت میں خاکسار اپنے لئے بھی دعا کی درخواست کرتا ہے کہ خدا تعالیٰ اس ذمہ داری کی احسن بجا آوری کی توفیق دے اور اس کمترین کی غلطیوں اور کوتاہیوں سے صرف نظر فرماتے ہوئے اس تالیف کو خیر و برکت کا موجب اور اراکین کے لئے نافع بنائے ، آمین.والسلام خاک پائے خلافت
i فہرست عناوین تاریخ انصار اللہ جلد چہارم تنظیم انصار اللہ کے اغراض و مقاصد انتخاب صدر مجلس انتخاب نائب صدر صف دوم مرکزی مجلس عامله اجلاسات مرکزی عامله عناوین ۲۰۰۰ء پہلا اجلاس مجلس عاملہ منعقده ۲۵ جنوری ۲۰۰۰ء خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عامله ۱۳ مارچ ۲۰۰۰ء خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عاملہ ۱۸ رمئی ۲۰۰۰ء خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عامله ۲۲ را کتوبر ۲۰۰۰ء انتقال مکرم مولا نا عطا ء اللہ کلیم صاحب عشرہ ہائے دعوت الی اللہ دوسرا آل پاکستان بیڈ منٹن ٹورنامنٹ ٹورنامنٹ کی رپورٹ حضرت مرزا عبدالحق صاحب کا خطاب مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ کی سالانہ کھیلیں تقسیم تحائف برموقع عیدالفطر صفحہ 1 > > > ۹ 11 ۱۲ ۱۴ ۱۵ ۱۸ ۱۹ ۱۹ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۴
صفحہ ۲۴ ۲۴ ۲۵ آن ا ا ا و ا ا 1 1 1 } أما آه آه آه { { } ۲۷ ۲۸ ۲۸ ۲۹ ۳۲ ۳۲ ۳۵ ۳۵ ۳۵ ۳۷ ii عناوین وکیل المال اول تحریک جدید کا خطاب نومبائعین مجلس ربوہ کے تربیتی اجلاسات مجلس مقامی ربوہ کے ریفریشر کورسز مجلس کورنگی کراچی کا تفریحی پروگرام دفتر مقامی ربوہ میں صحت تلفظ کلاس کا انعقاد ریفریشر کورس زعماء انصار اللہ ضلع سیالکوٹ صحت تلفظ قرآن کریم کلاسز ربوہ جنوری تا نومبر...مجلس عاملہ انصاراللہ پاکستان کی سالا نہ پکنک دوره مجالس و تر بیتی اجلاسات تربیتی کلاس نو مبائعین بمقام جامع احمد یہ شہر سیالکوٹ ربوہ کے حلقہ جات میں اصلاح وارشاد کمیٹی کے اجلاسات ایم ٹی اے کے لیے انصار کی رضا کارانہ خدمات تشکیل نو کمیٹی اصلاح وارشادر بوه وفات مکرم خواجہ سرفراز احمد صاحب ایڈووکیٹ ربوہ کی مارکیٹس میں مرا کز نماز اجلاس داعیان خصوصی ربوه تعمیر وافتتاح دفتر انصار اللہ دار العلوم شرقی نور مجوزہ سالانہ اجتماع ۲۰۰۰ء تربیتی اجتماعات انصار اللہ ربوہ مجلس چک چٹھہ (ضلع حافظ آباد ) کا ایک روزہ تربیتی پروگرام
iii عناوین خصوصی اجلاس با شمر داعیان الی اللہ میں صدر محترم کی شرکت تقریب تقسیم انعامات علمی ریلی انصار اللہ مقامی سعید روحوں کے قبول حق پر حضرت خلیفہ المسیح الرابع کا اظہار خوشنودی سالانہ اجتماع ضلع سیالکوٹ آل ربوہ انصار اللہ وخدام الاحمدیہ ورزشی مقابلہ جات گھٹیالیاں میں احمد یہ بیت الذکر پر فائرنگ اور شہادتیں عہد یداران ربوہ کونماز با جماعت سے متعلق صدر محترم کا خصوصی خطاب ماہانہ رپورٹ شعبہ تعلیم القرآن ضلع کراچی بابت ماہ نومبر ۲۰۰۰ء اجلاس عاملہ ضلع کراچی احمد یہ بیت الذکر تخت ہزارہ پر حملہ محدو د مرکزی مجلس شوری اجلاس عاملہ ضلع کراچی عیدالفطر پر غرباء ونومبائعین کی امداد خلاصہ رپورٹ دورہ جات مربی سلسله اصلاح و ارشاد ۲۰۰۰ء نمائندہ برائے کمیٹی کفالت یکصد یتامیٰ تعمیر بال بالائی منزل دفاتر انصار اللہ سہ ماہی اجلاسات ناظمین کا با قاعدہ انعقاد رپورٹ کارگزاری پر حضور انور کے خوشکن ارشادات نومبائعین سے رابطہ پر اظہار خوشنودی مرکزی وفود کے دورہ جات جائزہ برائے علم انعامی واسناد خوشنودی کے بارہ میں ایک اہم فیصلہ صفحہ ۳۸ ۳۸ ۳۸ ۳۹ ۳۹ ام ۴۲ ۴۲ ۴۲ اد و و ? ام ام ام خود شما درد خورد خود قرار داد أو ۴۳ ۴۳ ۴۴ ۴۹ ۵۲ ۵۳ ۵۳
صفحہ ۵۶ لاة ۵۷ ۵۸ ۶۰ F ۶۶ 72 ۶۷ ۶۸ ۶۹ 수 ۷۲ ۷۳ ۷۴ ۷۵ iv عناوین ۲۰۰۱ء مرکزی مجلس عامله اجلاسات مرکزی مجلس عاملہ خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عاملہ ۱۷ار جنوری ۲۰۰۱ء خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عاملہ ۲۴ را پریل ۲۰۰۱ء خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عاملہ ۲۹ رمئی ۲۰۰۱ء خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عاملہ ۲۶ ستمبر ۲۰۰۱ء خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عاملہ ۲۳ دسمبر ۲۰۰۱ء نماز جمعہ میں تجار کی شمولیت کے لیے مساعی عشرہ جات دعوت الی اللہ ریفریشر کورس ماڈل کالونی کراچی پہلا آل ربوہ انصار اللہ بیڈ منٹن ٹیبل ٹینس ٹورنا منٹ صحت تلفظ قرآن کلاس ربوه تیسرا آل پاکستان بیڈمنٹن ٹیبل ٹینس ٹورنامنٹ کھیلوں کی ریکارڈنگ کے بارہ میں حضور انور کی ہدایت تعمیر مسجد بیت الفتوح مارڈن لندن کے لئے عطیہ سا تواں سالانہ اجتماع ضلع عمر کوٹ سالانہ تربیتی اجتماع ضلع حیدر آبا دسندھ مجلس مقامی ربوہ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات قائد اشاعت کا دورہ احمد نگر ریفریشر کورس عہدیداران مجلس مقامی ربوہ
صفحہ ۷۸ ۷۹ ۸۲ ۸۳ ΔΕ ۸۵ ۸۵ ۸۶ ۸۶ AL ۸۸ ۸۹ ۹۰ ۹۱ ۹۱ ۹۱ ۹۲ ۹۳ ۹۳ ۹۳ V عناوین عہد یداران ضلع فیصل آباد کاریفریشر کورس مجلس مقامی ربوہ کی سالانہ کھیلیں رحلت حضرت مولانا شیخ مبارک احمد صاحب مکرم مولاناعبدالسلام طاہر صاحب کا انتقال حلقہ سمبڑیال ضلع سیالکوٹ کا تربیتی اجلاس مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کی سالانہ پکنک دفتری کمپیوٹر سسٹم کی Upgrading سالا نہ پکنک مجلس مقامی ربوہ گلشن جامی کراچی کا ایک روزہ سالانہ تربیتی اجتماع انصار اللہ ربوہ کا مقابلہ تیرا کی وفات حضرت صاحبزادی امتہ الحکیم صاحبہ تربیتی اجتماع نصیر آباد در بوه مکرم شیخ نذیر احمد صاحب فیصل آباد کی شہادت تربیتی اجتماعات ربوہ مجلس گلشن جا می کراچی کی سالانہ پکنک مجوزہ مرکزی سالانہ اجتماع ضلع ڈیرہ غازی خان کا سالانہ تربیتی پروگرام تربیتی اجلاسات نومبائعین ۲۰۰۱ء حلقہ جات دار النصر ، دارالیمن اور دارالصدر ربوہ کا اجتماع ہفتہ تربیت میڈیکل کیمپس مجلس مقامی
صفحہ ۹۴ ۹۴ ۹۴ ۹۵ ۹۵ ۹۹ ۹۹ 1•• ۱۰۲ ۱۰۴ ۱۰۴ ۱۰۸ ۱۰۹ 11 + ± ۱۱۳ ۱۱۵ 117 ۱۱۹ vi عناوین یوم تحریک جد یدر بوه علمی ریلی مجلس مقامی ربوه محدود شوری انصار اللہ اور صحت جسمانی پر لیکچر مجلس انصاراللہ پاکستان کی پہلی سالا نہ علمی ریلی نمائندہ برائے کمیٹی کفالت یکصد یتامیٰ ہفتہ ہائے تربیت خلاصہ رپورٹ دورہ جات مربی سلسلہ اصلاح وارشاد ۲۰۰۱ء ارشادات سید نا حضرت خلیفہ ایسیح بابت تربیتی دورہ جات نومبائعین سے رابطہ پر اظہار خوشنودی رپورٹ کارگزاری پر حضور انور کے خوشکن ارشادات ۲۰۰۲ء انتخاب صد ر و نا ئب صد رصف دوم برائے سال ۲۰۰۲ ۲۰۰۳ء مرکزی مجلس عاملہ حضرت خلیفہ اسیح کی خدمت بابرکت میں سال نو کی مبارکباد اجلاسات مرکزی مجلس عامله خلاصہ کا روائی اجلاس مجلس عامله ۲۲ جنوری ۲۰۰۲ء خلاصہ کا روائی اجلاس مجلس عاملہ ۲۷ فروری ۲۰۰۲ء خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عاملہ ۲۹ مئی ۲۰۰۲ء خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عاملہ ۲۴ / جولائی ۲۰۰۲ء خلاصہ کارروائی اجلاس ۱۳۰ دسمبر ۲۰۰۲ء
صفحہ ۱۲۰ ۱۲۱ ۱۲۲ ۱۲۲ ۱۲۳ ۱۲۴ vii عناوین مجلس انصار اللہ کے میڈیکل کیمپ اور معجزانہ شفا سابق زعیم اعلیٰ ربوہ کا الوداعی خطاب مقابلہ علم انعامی اور اسناد خوشنودی کے معیاروں پر نظر ثانی تیر ہواں آل ربوہ والی بال ٹورنامنٹ مجلس ربوہ کے مخلص کھلاڑی مکرم عبدالسلام صاحب کی اچانک وفات مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب شاہد گورداسپوری سابق زعیم اعلیٰ کے اعزاز میں مجلس مقامی ربوہ کی الوداعی تقریب مجلس انصاراللہ کریم نگر فیصل آباد کی رپورٹ شجر کاری درخواست برائے حصول عطایا مجلس انصاراللہ ضلع میر پور خاص کا آٹھواں سالانہ اجتماع مجلس انصاراللہ پاکستان کی چوتھی سپورٹس ریلی بیت النور لاہور میں ہفتہ تربیت ہفتہ تربیت مجلس مقامی ربوہ تربیتی کلاس داعیان الی اللہ یوم مسیح موعود" و یوم پاکستان پر سیمینار صحت تلفظ قرآن کریم کلاس قائد صاحب تعلیم القرآن کا مجلس مقامی ربوہ سے خطاب حالقہ کریم نگر (فیصل آباد ) کا ریفریشر کورس جناب عبدالکریم قدسی صاحب کی کتاب ”سر دل پر مسعود کھدر پوش ٹرسٹ لاہور کا انعام مجلس انصار اللہ ضلع لاہور کی سالانہ پکنک دوسری تربیتی کلاس نومبائعین ربوه مجلس عاملہ انصاراللہ پاکستان کی سالا نہ پکنک ۱۲۵ ± ± ± ±ے کے لالي کي حي ۱۲۷ ۱۳۱ ۱۳۳ ۱۳۴ ۱۳۴ ۱۳۵ ۱۳۵ ۱۳۶ ۱۳۷ ۱۳۷
صفحہ ۱۳۷ ۱۳۹ ۱۴۰ ۱۴۱ ۱۴۲ ۱۴۲ ۱۴۳ ۱۴۴ ۱۴۴ ۱۴۵ ۱۴۵ ۱۵۱ ۱۵۲ 후후 ۱۵۲ ۱۵۲ ۱۵۳ ۱۵۴ ۱۵۵ ۱۵۶ viii سالانہ اجتماع مجالس انصار اللہ ضلع لاہور عناوین ضلع حیدرآباد کے نو مبائعین کاریفریشر کورس ریفریشر کورس مجلس انصار اللہ ضلع لاہور مجلس عاملہ انصار اللہ مقامی کا تفریحی پروگرام تربیتی کلاس نو مبائعین و داعیان خصوصی ربوه مجلس دارالذکر فیصل آباد کا علمی ورزشی اور تفریحی پروگرام مجلس مقامی کا مشاعرہ یوم خلافت بلاک وائز تقریری مقابلہ جات ربوہ تربیتی کلاس نو مبائعین ربوہ بعض مجالس کی مختصر رپورٹس حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب کی وفات مرکزی دفتر میں فائلنگ (Filing) سسٹم پر نظر ثانی صدر محترم کی قائدین کو ماہانہ رپورٹس پر ٹھوس تبصرہ کرنے کی ہدایت دورہ کرنے والے عہدیداران کو صدر محترم کی ایک اہم نصیحت مجلس انصار اللہ کریم نگر فیصل آباد کا سالانہ تربیتی اجتماع انصار اللہ علاقہ سندھ کا پہلا ورزشی مقابلہ منعقدہ کراچی انفرادی رابطه پروگرام مجلس مقامی ربوه تربیتی اجتماع صدر بلاک ربوه سالانہ تربیتی اجتماع رحمت بلاک ربوه کلاسز نو مبائعین مجلس ر بوه ستمبر ۲۰۰۲ء میڈیکل کیمپس مجلس مقامی ربوہ
صفحہ ۱۵۶ ۱۵۷ ۱۵۸ ۱۵۸ ۱۵۸ 17.۱۶۵ ۱۶۷ ۱۶۸ ۱۶۸ ۱۶۸ ۱۷۲ ۱۷۷ ۱۷۸ 129 ۱۸۰ ۱۸۱ ix عناوین مجلس انصار اللہ مقامی کی سالا نہ علمی ریلی مجوزہ تواریخ سالانہ اجتماع تعلیم القرآن کلاسز کے اجراء کی ہدایت عید کے تحائف کے ضمن میں ہدایت محدود شوری عید الفطر سے قبل مٹھی ونگر پار کر سندھ میں تقسیم خور و نوش مجلس انصاراللہ پاکستان کی دوسری سالا نہ علمی ریلی انتقال محترم سید میرمسعود احمد صاحب مجلس انصاراللہ ضلع کراچی کے زیر اہتمام ورزشی مقابلہ جات نمائندہ برائے کمیٹی کفالت یکصد یتامیٰ ہفتہ ہائے تربیت خلا صدر پورٹ دوره جات مربی سلسله اصلاح وارشاد ۲۰۰۲ء دورہ جات پر حضرت خلیفہ اسیح کا اظہار خوشنودی رپورٹ کارگزاری پر حضور انور کے خوشکن ارشادات ۲۰۰۳ء مرکزی مجلس عامله اجلاسات مرکزی مجلس عامله خلاصہ کارروائی اجلاس مجلس عامله منعقده ۲۷ جنوری ۲۰۰۳ء خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عامله ۲۷ فروری ۲۰۰۳ء خلاصہ کارروائی اجلاس مجلس عامله ۲۸ رمئی ۲۰۰۳
X عناوین خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عاملہ ۲۲ دسمبر ۲۰۰۳ء نومبائعین ربوہ کی تربیتی کلاس سالانہ مقابلہ مقالہ نویسی کا آغاز قواعد مقالہ بعنوان ”شیخ عجم - حضرت صاحبزادہ عبد اللطیف شہید مجلس محمود آباد کراچی کا سالانہ اجتماع شعبہ ایثار مجلس انصار اللہ کراچی کی کارکردگی انصار اللہ مقامی ربوہ کی سپورٹس ریلی مجلس عزیز آباد کراچی کاریفریشر کورس سیمینار یوم مصلح موعود مریم شادی فنڈ“ دوسری کلاس نو مبائعین ربوه شہادت مکرم میاں اقبال احمد صاحب ایڈووکیٹ پانچویں آل پاکستان سپورٹس ریلی ضلع میر پور خاص کا نواں سالانہ تربیتی اجتماع علم انعامی اور اسناد خوشنودی کے معیاروں میں رد و بدل مجلس انصاراللہ کراچی کا سالانہ ریفریشر کورس اجلاس داعیان الی اللہ ربوہ ہفتہ تربیت ۲۳ تا ۲۹ / مارچ ۲۰۰۳ء تیسری نومبائعین کلاس ربوه مرکزی میڈیکل کیمپ افتتاح لائبریری حلقہ علوم غربی شناءر بوه صفحہ ۱۸۲ ۱۸۴ ۱۸۴ ۱۸۴ ۱۸۷ ۱۸۷ ۱۸۸ ۱۸۸ ۱۸۹ ۱۸۹ ۱۹۲ ۱۹۲ ۱۹۳ ۱۹۶ ۱۹۷ ۱۹۷ 69 ۱۹۹ ۲۰۰ ۲۰۰
صفحہ ۲۰۱ ۲۰۲ ۲۰۶ ۲۰۹ ۲۰۹ ۲۰۹ ۲۱۰ ۲۱۰ ۲۱۰ ۲۱۱ ۲۱۱ ۲۱۱ ۲۱۱ ۲۱۲ ۲۱۲ ۲۱۲ ۲۱۳ ۲۱۳ ۲۱۴ ۲۱۴ xi عناوین مجلس انصار اللہ کراچی کا سالانہ تربیتی اجتماع وفات سید نا حضرت مرزا طاہر احمدصاحب خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہتعالیٰ قرار داد تعزیت اور تجدید وفا ریفریشر کورس علوم بلاک ب ربوه سالانہ تقریب تقسیم انعامات مجلس انصار اللہ مقامی ایک رپورٹ کارگزاری پر حضرت خلیفتہ اسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا اظہار خوشنودی قائد صاحب تعلیم کا خطاب آل ربوه مقابله سلو سائیکلنگ ورسه کشی سیمینار یوم خلافت یکن بلاک رود میں تربیتی رابطہ پروگرام ادعیہ اسیح الموعود کے مطالعہ کی تحریک پکنک وسائیکل سفر نظامت ضلع کراچی تعلیم القرآن کلاس ربوه حاضری نماز بڑھانے کی مساعی تربیتی کلاس نو مبائعین ربوه عشرہ دعوت الی اللہ ۲۰ تا ۲۹ جون ۲۰۰۳ء مجوزہ تواریخ سالانہ اجتماع مجالس انصار اللہ کراچی کی کارکردگی سیمینار حضرت صاحبزادہ عبداللطیف صاحب شہید تربیتی کلاس نو مبائعین ربوه
صفحہ ۲۱۵ ۲۱۵ ۲۱۵ ۲۱۶ ۲۱۷ ۲۱۷ ۲۱۸ ۲۱۸ ۲۱۸ ۲۱۹ ۲۱۹ ۲۲۰ { { } } } } ۲۲۰ ۲۲۰ ۲۲۱ ۲۲۲ ۲۲۲ ۲۲۲ ۲۲۷ xii تعلیم القرآن کلاس ربوہ رابطه دیہہ صف دوم مجلس مقامی ربوه عناوین حضرت مولانا سید احمد علی شاہ صاحب سابق قائد انصار اللہ کی وفات یوم پاکستان پر تقریب حلقہ ڈرگ کالونی کراچی کے انصار کا سائیکل سفر و پنک مجلس کریم نگر فیصل آباد کا دوروزہ تربیتی پروگرام سالانہ تقریب تقسیم انعامات مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ ماہانہ اجلاس مجلس مقامی سے وکیل المال اول کا خطاب مجلس انصاراللہ ضلع لاہور کی علمی ریلی میڈیکل کیمپس ضلع لاہور پکنک اور سالانہ ورزشی مقابلہ جات ضلع لاہور دوسرا ہفتہ تربیت مقابله رسہ کشی مجلس مقامی ربوه اجلاسات عام و عاملہ مقامی ربوہ آمد و روانگی ڈاک مجلس مقامی رابطہ دیہہ صف دوم ۲۰۰۳ء صحت تلفظ ناظرہ قرآن کلاس ربوه تیسری علمی ریلی مجلس مقامی ربوه عیدالفطر پر مستحقین کی امداد محد و دشوری تیسری سالانہ علمی ریلی مجلس انصاراللہ پاکستان نمائندہ برائے کمیٹی کفالت یکصد یتامیٰ
صفحہ ۲۲۷ ۲۲۷ ۲۲۸ ۲۲۸ ۲۲۸ ۲۲۹ ۲۳۲ ۲۳۹ ۲۴۲ ۲۴۵ ۲۵۷ ۲۵۹ ۲۶۱ ۲۶۱ ۲۶۳ ۲۶۹ ۲۷۰ ۲۷۰ ۲۷۱ ۲۷۱ ۲۷۲ xiii نمائندہ انصار اللہ برائے مجلس صحت متاثرین زلزلہ کے لئے امداد عناوین سہ ماہی میٹنگز ناظمین اضلاع ، ناظمین علاقہ وزعماء اعلیٰ مجالس ہفتہ تربیت گوشوارہ میڈیکل کیمپس ربوہ خلاصہ رپورٹ دورہ جات مربی سلسله اصلاح وارشاد ۲۰۰۳ء نماز با جماعت کے سلسلہ میں صدر محترم کی ہدایات صدر محترم کی خدمت میں مجلس انصار اللہ پاکستان کی الوداعی تقریب مجلس انصار اللہ مقامی کے زیر اہتمام الوداعی تقریب سفارشات و فیصلہ جات مجلس شوریٰ انصار الله دستور اساسی قواعد انتخاب میں تبدیلی واشاعت دستور اساسی ایڈیشن نم دیگر ترامیم مرکزی امتحانات تفصیلی کوائف امتحانات تعلیمی پروگرام اور امتحانات اشاعت لٹریچر فہرست مطبوعات قیادت اشاعت مجلس انصاراللہ دیگر ادارہ جات کی سابقہ کتب جو مجلس نے شائع کروا ئیں کتب جو مجلس نے پہلی بار طبع کروائیں حضرت خلیفتہ اسیح کی خدمت میں کتب کی ترسیل دیگر ادارہ جات کی کتب کی خرید و تقسیم
xiv پبلشر ماہنامہ انصاراللہ کی تبدیلی خصوصی نمبرز عناوین ماہنامہ انصار الله متفرق مگر اہم امور مقابلہ حسن کارکردگی بین المجالس واضلاع ناظمین علاقہ ناظمین اضلاع زعمائے اعلیٰ انصار الله جلسہ سالانہ انگلستان میں مجلس کی نمائندگی مرکزی مجلس مشاورت میں مجلس کی نمائندگی ایم ٹی اے کے لئے خدمات ٹرانسکر پشن مجالس عرفان و خطبات سیرت رفقاء حضرت مسیح موعود پر پروگرام نمائندہ انصار اللہ برائے گندم کمیٹی کمیٹی برائے انسدا دیکھی و مچھر عملہ مرکزی دفتر انصار الله بجٹ کے خصوصی نکات مجلس انصار اللہ کا مالی نظام گوشواره آمد وخرچ مجلس انصاراللہ پاکستان بجٹ کی ادائیگی پر حضور انور کا اظہار خوشنودی صفحہ ۲۷۳ ۲۸۱ ۲۸۵ ۲۸۹ ۲۹۲ ۲۹۳ ۲۹۶ ۳۰۱ ۳۰۲ ۳۰۴ ۳۰۴ ۳۰۵ ۳۰۵ ۳۰۵ ۳۱۰ ۳۱۲ ۳۱۵ ۳۱۷
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم بسم الله الرحمن الرحيم يَا يُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُونُوا أَنْصَارَ اللهِ كَمَا قَالَ عِيْسَى ابْنُ مَرْيَمَ لِلْحَوَارِينَ مَنْ انْصَارِى إِلَى اللهِ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ نَحْنُ اَنْصَارُ اللهِ فَا مَنَتْ طَائِفَةٌ مِّنْ بَنِي إِسْرَاءِ يْلَ وَكَفَرَتْ طَائِفَةٌ فَأَيَّدْنَا الَّذِينَ آمَنُوا عَلَى عَدُوِّهِمْ فَأَصْبَحُوا ظَهِرِينَ اله انصار اللہ کا نام قرآنی تاریخ میں دو دفعہ آیا ہے اور احمدیت کی تاریخ میں بھی دو دفعہ آیا ہے.قرآنی تاریخ میں ایک دفعہ حضرت عیسی علیہ السلام کے حواریوں کے متعلق یہ الفاظ آتے ہیں اور دوسری جگہ اللہ تعالیٰ نے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے ایک حصہ کو انصار کہا ہے.جماعت احمدیہ میں بھی دو زمانوں میں جماعتوں کا نام ” انصار اللہ رکھا گیا.پہلے ۱۹۱۱ء میں یہ جماعت بنائی گئی.پھر مثیل مسیح موعود نے اس نام سے ایک تنظیم قائم فرمائی.جی ہاں وہی عظیم الشان تنظیم جس کے قیام پر اب پچھتر سال پورے ہو چکے ہیں.الحمد لله ۲۶ جولائی ۱۹۴۰ ء وہ دن ہے جب مسجد اقصیٰ قادیان کے منبر سے حضرت مصلح موعود کی یہ پر شوکت آواز گونجی.چالیس سال سے اوپر والے جس قدر آدمی ہیں وہ انصار اللہ کے نام سے اپنی ایک انجمن بنائیں اور قادیان کے وہ تمام لوگ جو چالیس سال سے اوپر ہیں، اس میں شریک ہوں.“ اللہ تعالی نے اپنے خاص وعدوں اور قدیم نوشتوں کے مطابق حضرت خلیفہ المسح الثانی مصلح موعود نور اللہ مرقدہ کو ایک عظیم الشان دماغ عطا فرمایا تھا، جو علم وعرفان کا گنجینہ اور فہم و فراست کا خزینہ تھا.یہ آسمانی دماغ دین و دنیا، ظاہر و باطن ، انفسی اور آفاقی غرضیکہ ہر نوع کے مسائل و معاملات میں ایک واضح نمایاں اور سلجھے ہوئے طریق کار کا حامل تھا.یہ حقیقت اس قدر واضح تھی کہ جماعت احمدیہ کے ایک مشہور معاند و مخالف کو اعتراف کرنا پڑا کہ وو جو عظیم الشان دماغ اس (یعنی جماعت احمد یہ.ناقل ) کی پشت پر ہے وہ بڑی سے بڑی سلطنت کو پل بھر میں درہم برہم کرنے کے لئے کافی تھا.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم مہمات دینیہ کو سر کرنے میں حضور کی کا وشوں کو کبھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا.حضور نے اس راہ میں اپنا مقدس خون بھی پیش کر دیا جس پر ربوہ کی مسجد مبارک گواہ ہے.عے ہمارے جسموں پر جو ہے بیتی وہ خاک ربوہ نشان دے گی جماعتی تنظیم کو مضبوطی عطا کرنے میں حضور نے اپنی خدا داد فراست کو بروئے کار لاتے ہوئے غیر معمولی محنت ، مشقت اور جدو جہد سے کام لیا.سلسلہ کے کاموں کو مستحکم کرنے اور نیکیوں کو نسلاً بعد نسل قائم رکھنے کے لئے ذیلی تنظیموں کا قیام فرمایا.اسی سلسلہ کی ایک کڑی مجلس انصاراللہ ہے.تنظیم انصار اللہ کے اغراض و مقاصد حضرت مصلح موعود نے جہاں انصار کی الگ تنظیم قائم کرنے کا ارشاد فرمایا وہاں ان کے لیے لائحہ عمل بھی خود تجویز فرمایا تا کہ صحیح خطوط پر بلا توقف کام شروع کیا جا سکے.اس تنظیم کے قیام سے جو مقاصد حضور کے پیش نظر تھے، ان کا ذکر بڑی تفصیل سے حضور نے اپنے بعض خطبات اور تقاریر میں فرمایا.ذیلی تنظیموں کے قیام کی مندرجہ ذیل چھ اہم اغراض حضور نے بیان فرمائیں : ایمان بالغیب، اقامت صلوۃ، انفاق فی سبیل اللہ ، ایمان بالقرآن، بزرگان دین کا احترام اور یقین بالآخرۃ.سید نا حضرت خلیفہ اسیح الثانی نور اللہ مرقدہ کے خطبات اور تقاریر کا خلاصہ یہ ہے کہ انصار اللہ کی تنظیم اس غرض کے لیے قائم کی گئی ہے کہ وہ.ا: جماعت ت میں نیکی و تقویٰ پیدا کرے ، دینی عقائد کو ذہن نشین کرائے، اعمال خیر کی ترویج میں کوشاں ہو کر اچھی تربیت کے سامان پیدا کرے.۲: نمازوں کے قیام کی طرف خصوصی توجہ کرے.: قرآن کریم کے سیکھنے اور سکھانے کا اہتمام کرے اور احکام شریعت کی حکمتیں لوگوں پر واضح کرے.۴: اجتماعی اور انفرادی دعوت الی اللہ بالخصوص رشتہ داروں کو دعوت الی اللہ کرنے کی طرف متوجہ ہو.خدمت خلق کے کاموں میں حصہ لے.: قوم کی دنیوی کمزوریوں کو دور کر کے اسے ترقی کے میدان میں آگے بڑھائے.ے: جماعت میں بیداری پیدا کرنے اور اسے قائم رکھنے کی کوشش کرے اور اس غرض کے لئے دوسری تنظیموں سے تعاون کرے تا کہ جماعتی اتحاد میں کوئی رخنہ واقع نہ ہو.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم مجلس انصاراللہ اپنے قیام کے بعد سے اب تک خلفائے احمدیت کے زریں ارشادات کی روشنی میں اپنالائحہ عمل مرتب کرتی رہی ہے.مجلس کی خوش بختی ہے کہ اسے خلافت احمدیہ کی براہِ راست نگرانی ، رہنمائی اور شفقت حاصل ہے.ہر گزرتا ہوا دن اس حقیقت کا غماز ہے کہ اس شجرہ طیبہ کی جڑیں مضبوط سے مضبوط تر اور اس کی سرسبز اور سدا بہار شاخیں ایک عالم کو اپنی آغوش میں لیتی چلی جارہی ہیں.مجلس کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ اس نے ہمیشہ اپنے نام کی مناسبت سے خلفائے احمدیت کا سلطان نصیر ہو نے کا حق ادا کرنے کی کوشش کی.تاریخ کا ورق ورق اس امر کو بالبداہت واضح کر رہا ہے کہ خلفائے احمدیت کی خاص شفقت اور رہنمائی میں پروان چڑھتی ہوئی یہ رفعتوں کی ایک منزل سے اگلی منزل کی طرف گامزن رہی اور آج بلندیوں کے سفر پر آگے سے آگے بڑھتی چلی جا رہی ہے.اس سے قبل " تاریخ انصار اللہ کی تین جلدیں زیور طبع سے آراستہ ہوچکی ہیں جس میں آغاز سے ۱۹۹۹ ء تک کے حالات درج ہیں یعنی مجلس کی ساٹھ سالہ زندگی کا مختصر احاطہ کیا گیا ہے.اب اس جلد میں اس سے اگلے چار سالوں کا ایک مجمل سا خاکہ پیش کیا جائے گا جو مکرم دمحترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ایم اے کے عہد صدارت پر مشتمل ہے.وما توفيقى الا بالله العظيم.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم حوالہ جات 1 سورة الصف:15 اخبار مجاہد لاہور مورخہ ۱۵ را گست ۱۹۳۵ء صفحه ۲ کالم۱
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۰۰۰ء صدر مجلس و نائب صدر صف دوم مجلس انصار اللہ پاکستان کی میعاد اس فتح ۱۳۷۸هش/ دسمبر ۱۹۹۹ء کو ختم ہو رہی تھی.آئندہ دوسالوں کے ہر دو عہدوں کے لئے حسب قاعدہ دستور اساسی مجالس سے نام منگوائے گئے اور مرکزی مجلس عاملہ میں پیش کئے گئے.صدر مجلس مجالس کی طرف سے صدر مجلس کیلئے جواساء موصول ہوئے ان میں سے مرکزی مجلس عاملہ نے سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں مندرجہ ذیل کی سفارش کی.ا.مکرم صاحبزاہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲.مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۳ مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ۵ مکرم سید خالد احمد صاحب مکرم مولا نا مبشر احمد کاہلوں صاحب ۶ - مکرم مولا نا محمد اعظم اکسیر صاحب ے.مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب ۸ - مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۹ مکرم محمد اسلم صابر صاحب ان ناموں کے علاوہ بعض مجالس کی طرف سے مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کا نام بھی تجویز ہو کر آیا.دستور اساسی کا قاعدہ نمبر ۳۸ اس طرح ہے ” کوئی رکن متواتر تین بار سے زائد صدارت کیلئے منتخب نہ ہو سکے گا.سوائے اس کے کہ حضرت خلیفتہ ایسے کسی کو اس قاعدہ سے مستثنیٰ قرار دے دیں.‘ مجالس کو اس قاعدہ سے آگاہ کر دیا گیا تھا کہ مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کا نام اس قاعدہ کے تحت پیش نہیں ہو سکتا اس کے با وجود بعض مجالس نے ان کا نام تجویز کر دیا.مجلس عاملہ نے حضور انور کی خدمت میں سفارش کی کہ اگر حضور پسند فرمائیں تو مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کا نام پیش کرنے کی اجازت فرما دیں.نائب صدر صف دوم مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان نے مجالس کی طرف سے آمدہ اسماء میں سے مندرجہ ذیل اسماء نائب
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم صدر صف دوم کے انتخاب کیلئے پیش کئے جانے کی سفارش کی.ا.مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب ۲.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ۳.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۴- مکرم سید قمر سلیمان احمد صاحب مندرجہ ذیل ناموں کی سفارش نہیں کی گئی کیونکہ دستور اساسی کے قاعدہ نمبر ۴۳ کے مطابق ان کی عمر ۴۷ سال سے زائد تھی.ا.مکرم سید خالد احمد شاہ صاحب ۲ مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب ۳.مکرم مبارک احمد طاہر صاحب ۴.مکرم مبشر احمد کاہلوں صاحب ۵ مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب - مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب قائد صاحب عمومی اور قائمقام صدر صاحب مجلس نے ۲۹ ستمبر کو مندرجہ بالا سفارشات پر مشتمل خط حضور انور کی خدمت بابرکت میں تحریر کیا.اس کا جواب بذریعہ مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری ۳۰ ستمبر ۱۹۹۹ء کو یہ موصول ہوا کہ فرمایا.(۱) ٹھیک ہے.حسب دستور انتخاب ہو.(۲) مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کا نام پیش ہونے کے متعلق فرمایا ہے.دو نہیں.پھر رہنے دیں.“ ۶ نومبر ۱۹۹۹ء کو کرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس کی طرف سے اس انتخاب کی کارروائی کی نگرانی کیلئے سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ کی خدمت میں اپنا خصوصی نمائندہ مقرر فرمانے کی درخواست کی گئی.اس فیکس پر مکرم پرائیویٹ سیکرٹری صاحب نے اسی روز تحریر کیا.فرمایا.مرزا مسرور احمد صاحب خود کر وا دیں 66 انتخاب کی کارروائی حسب پروگرام ۱۴ نومبر ۱۹۹۹ء کو حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب اطال اللہ بقاه (امیر مقامی و ناظر اعلی صدر انجمن احمدیہ پاکستان ) کی صدارت میں ہوئی.انتخاب کی رپورٹ آپ کی طرف سے حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت بابرکت میں بھجوائی گئی.اس اہم خط کو بطور تبرک من و عن ذیل میں درج کیا جاتا ہے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم دد بسم اللہ الرحمن الرحیم سیدی اید کم اللہ تعالیٰ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ حضور انور کے ارشاد کے مطابق خاکسار نے آج مجلس انصار اللہ پاکستان کے صدر اور نائب صدر صف دوم کا انتخاب کروایا جس کی رپورٹ حاصل کردہ ووٹوں کی ترتیب کے لحاظ سے خدمت اقدس میں پیش ہے.صدر انصار اللہ پاکستان کے لئے کل ۹ نام پیش ہوئے اور کل تعداد ممبران مجلس شوری ۳۴۸ تھی.حاصل کردہ ووٹ نمبر شمار اسماء ا.مکرم مرزا خورشید احمد صاحب مکرم مرزا غلام احمد صاحب.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ۴.مکرم مبشر احمد کاہلوں صاحب مکرم سلطان محمود انور صاحب مکرم اعظم اکسیر صاحب ۲۲۷ ۷۴ ۲۵ ۷.مکرم سید خالد احمد صاحب کوئی ووٹ نہیں ملا مکرم ملک منور جاوید صاحب کوئی ووٹ نہیں ملا ۹.مکرم محمد اسلم صابر صاحب کوئی ووٹ نہیں ملا نائب صدر صف دوم کے لئے ۴ نام پیش ہوئے.حاصل کردہ ووٹوں کی ترتیب کے لحاظ سے نام درج ذیل ہیں.نمبر شمار اسماء حاصل کردہ ووٹ ا.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ۱۶۸ ۲.مکرم سید قاسم احمد صاحب ۱۳۸
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۳.مکرم سید قمر سلیمان احمد صاحب ہم.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب خدمت اقدس میں دعا کی عاجزانہ درخواست ہے.والسلام خاکسار ۲۹ حضور کا ادنیٰ خادم مرزا مسرور احمد ۱۴/۱۱/۹۹ انتخاب کی رپورٹ پیش ہونے پر حضور انور کی طرف سے ۱۴ نومبر کو ہی ارشاد موصول ہوا.صدر کے لئے مرزا خورشید احمد صاحب اور نائب صدر کے لئے حافظ مظفر احمد صاحب ٹھیک ہیں.اللہ مبارک فرمائے.“ مرکزی مجلس عاملہ سیدنا حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے مکرم ومحترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس کی سفارش پر سال ۶۲۰۰۰-۱۳۷۹ ہش کے لئے مندرجہ ذیل اراکین مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کی منظوری عطا فرمائی.اراکین خصوصی ا.مکرم محترم مرزا عبدالحق صاحب.مکرم محترم چوہدری حمید اللہ صاحب ۳- مکرم محترم چوہدری شبیر احمد صاحب ۴.مکرم محترم شیخ محبوب عالم خالد صاحب اراکین مجلس عامله ا مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نائب صدر اول
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲.مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب نائب صدر ۳.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ۴.مکرم محمد اسلم مشاد منگلا صاحب ۵.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۶ مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ۷.مکرم مبارک احمد طاہر صاحب ۸ مکرم لطیف احمد جھمٹ صاحب نا ئب صد رصف دوم قائد عمومی قائد قائد اصلاح و ارشاد قائد تربیت ایڈیشنل قائد تر بیت نومبائعین قائد تعلیم القرآن ۹ مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب ۱۰ مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد اشاعت ۱۱.مکرم عبدالجلیل صادق صاحب قائد ذہانت و صحت جسمانی ۱۲.مکرم سید قاسم احمد صاحب قائد ایثار ۱۳ مکرم حبیب الرحمن زیروی صاحب قائد تجنید ۱۴.مکرم پر و فیسر منور شمیم خالد صاحب قائد وقف جدید ۱۵.مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب قائد تحریک جدید ۱۶.مکرم پروفیسر عبدالرشید غنی صاحب قائد مال ۱۷.مکرم قریشی محمد عبد اللہ صاحب آڈیٹر ۱۸ مکرم مولوی محمد صدیق گورداسپوری صاحب زعیم اعلی ربوها اجلاسات مرکزی عامله دستور اساسی کے مطابق مرکزی مجلس عاملہ کا با قاعدہ اجلاس ایک مہینہ میں کم از کم ایک دفعہ ہونا ضروری ہے علاوہ ازیں صدر مجلس حسب ضرورت کسی بھی وقت اجلاس طلب کر سکتے ہیں.ان اجلاسات میں قائدین اپنی کارگزاری کی رپورٹ مجلس عاملہ کے سامنے رکھتے ہیں.ان پر سیر حاصل تبصرہ ہوتا ہے اور رپورٹ میں خامیوں کی نشاندہی اور ان کی اصلاح کیلئے تجاویز دی جاتی ہیں.صدر محترم ان کا جائزہ لے کر
1.تاریخ انصار اللہ جلد چہارم رہنمائی کرتے ہیں.خلفائے وقت کی ہدایات کے تابع مجلس کی ترقی اور بہبود کے لئے غور وفکر کیا جاتا ہے اور پھر ان فیصلوں کی روشنی میں ماتحت مجالس کو ہدایات جاری ہوتی ہیں.مرکزی پروگراموں مثلاً علمی ریلی ، سپورٹس ریلی وغیرہ کی تفصیلی سکیمز بھی ان اجلاسات میں پیش ہو کر منظور ہوتی ہیں.مرکزی عاملہ کے اجلاسات کے اہم کاموں میں انتخاب صدر و نائب صدر صف دوم کے لئے آمدہ ناموں کی حضور انور کو سفارش ، مرکزی مجلس شوری کے ایجنڈا اور مرکزی سالانہ بجٹ کی تیاری بھی شامل ہے.علاوہ ازیں کارکنان کے تقر روترقی کے معاملات بھی اجلاس میں پیش کئے جاتے ہیں.اجلاس تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوتا ہے جس کے بعد انصار اللہ کا عہد دوہرایا جاتا ہے پھر مکرم قائد صاحب عمومی گزشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کرتے ہیں.حضرت خلیفہ اسیح ایدہ اللہ تعالیٰ کے مبارک خطوط پڑھ کر سنائے جاتے ہیں.اس کے بعد اراکین عاملہ اپنی کارگزاری کی رپورٹ پیش کرتے ہیں جس پر مجلس عاملہ اور صدر محترم اپنا تبصرہ کرتے ہیں.ازاں بعد ایجنڈا میں شامل دیگر امور پیش کئے جاتے ہیں.صدر محترم اراکین کی آراء کو سننے کے بعد فیصلہ کرتے ہیں.دعا پر اجلاس کا اختتام ہوتا ہے.۲۰۰۰ء میں تیرہ اجلاسات مرکزی عاملہ منعقد ہوئے جن کی تفصیل درج ذیل ہے.تاریخ بوقت زیر صدارت بمقام ll || || ۲۵ / جنوری سوا چار بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب گیسٹ ہاؤس انصار الله ۲۱ فروری پونے پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۱۳ مارچ پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۱۸ اراپریل سوا پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۱۸مئی پونے چھ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۰ جون پونے چھ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۸ / جون پونے چھ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۱۹ار جولائی پونے چھ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۲ / اگست پونے چھ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۰ ستمبر سوا پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب || ll ||
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم "1 ۱/۲۲ اکتوبر پونے پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۲ نومبر سوا چار بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۲ دسمبر ساڑھے چار بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ان میں سے چندا جلاسات کی مختصر کارروائی رجسٹر روئیدا دا جلاسات سے پیش کی جاتی ہے.پہلا اجلاس مجلس عاملہ منعقده ۲۵ / جنوری ۲۰۰۰ء (۱) مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا پہلا ماہانہ اجلاس مورخه ۲۵ جنوری ۲۰۰۰ء بروز منگل بوقت سوا چار بجے شام گیسٹ ہاؤس مجلس انصار اللہ میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس منعقد ہوا.یہ اجلاس مکرم صاحبزادہ صاحب کے عہد صدارت کا پہلا اجلاس تھا جس میں مندرجہ ذیل ممبران نے شرکت فرمائی.ا.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۳.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ۲.مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب ۴.مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گورداسپوری ۶- مکرم حبیب الرحمن زیروی صاحب ے.مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب مکرم منور شمیم خالد صاحب ۹ مکرم سجاد احمد صاحب قائمقام قائد تربیت ۱۰.مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ۱۱.مکرم عبدالجلیل صادق صاحب ۱۲ مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۱۳.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۱۴.مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب.اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے کی.اس کے بعد عہد دہرایا گیا.عہد کے بعد گزشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی جو متفقہ طور پر درست قرار دی گئی.اس کے بعد قائدین کرام نے اپنی رپورٹس پیش کیں.سب سے پہلے شعبہ عمومی ، صف دوم، اشاعت ، وقف جدید ، زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ اور ایثار کی رپورٹس پیش ہوئیں.محترم صدر صاحب نے شعبہ عمومی کے بارہ میں ہدایت فرمائی کہ سندھ اور سرحد کے دورہ جات کا دورہ کمیٹی جائزہ لے لے.کراچی یا سندھ سے عہدیداران کو تجویز کر کے سندھ کی چھوٹی مجالس کے دورہ پر بھجوایا جاسکتا ہے.صف دوم کے بارہ میں صدر محترم نے ہدایت فرمائی کہ وفود کی تفصیلی رپورٹ آنی چاہئے.جس
۱۲ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم علاقہ میں جائیں اس کے بارہ میں بتایا کریں کہ کس قسم کا رابطہ ہوا ہے نیز سائیکل سکیم جب شروع ہوئی تھی تو حضور نے اس کے جو مقاصد بیان فرمائے تھے وہ سامنے لائے جائیں اور موجودہ حالات میں جس حد تک ممکن ہو ان ہدایات کے مطابق عمل کیا جائے.مکرم زعیم اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ بازار میں نماز سنٹر دکانوں کے قریب بنائے جائیں اور نمازوں کے اوقات میں دکاندار با قاعدہ دکانیں بند کر کے نماز کیلئے جائیں سوائے سبزی وغیرہ کی دکانوں کے جو کلیپ بند نہیں کی جاسکتیں.جو سنٹر بند ہوا ہے اس کا جائزہ لیکر دوبارہ جاری کیا جائے نیز سائفین بھی مقرر کئے جائیں.مکرم قائد صاحب ایثار کو ہدایت فرمائی کہ راولپنڈی اور کراچی کی بعض زعامت علیاء نے میڈیکل کیمپس نہیں لگائے ، ان سے دریافت کیا جائے کہ ان کے لئے اس میں کیا رکاوٹ ہے.اس کے بعد قیادت ہائے تجنید ، ذہانت و صحت جسمانی تعلیم ، اصلاح وارشاد، تربیت تعلیم القرآن، تربیت نو مبائعین اور مال کی رپورٹس پیش کی گئیں.محترم صدر صاحب نے بیڈ منٹن ٹورنامنٹ کے بارہ میں ہدایت فرمائی کہ اس میں عمر کے لحاظ سے انصار کے گروپ بنائے جائیں.مکرم قائد صاحب اصلاح و ارشاد کو ہدایت فرمائی کہ مذاکرات اجتماعی اور انفرادی دونوں کروائے جائیں.نو مبائعین کے مکمل ایڈریس حاصل کر کے مہیا کئے جائیں.جہاں پھل حاصل ہوں وہیں جماعت قائم کرنے کی کوشش کرنی چاہئے.پھل حاصل کرنے والے ان سے رابطہ رکھیں ، نمازوں میں ان کو شامل کروائیں اور ضلعی سطح پر بھی ان کا رابطہ کروائیں.مکرم قائد صاحب تعلیم القرآن کو ہدایت فرمائی کہ وہ مزید مجالس چن کر ان کی رپورٹس کے مطابق ان کا جائزہ لیں.تربیت نو مبائعین کے بارہ میں ہدایت فرمائی کہ نو مبائعین کے اجتماعات کروائے جائیں اور قریب کی مجالس میں ان کو جمع کر کے ان سے رابطہ مضبوط کیا جائے.آخر میں مکرم قائد صاحب مال نے حضور انور کا محترم صدر صاحب کے نام خط پڑھ کر سنایا جس میں سالانہ بجٹ پورا کرنے والی مجالس کی رپورٹ پر حضور نے خوشنودی کا اظہار فرمایا تھا.یہ اجلاس دعا کے بعد قریباً سوا چھ بجے اختتام پذیر ہوا.(۲) خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عامله ۱۳ مارچ ۲۰۰۰ء مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا ماہانہ اجلاس مورخہ ۱۳ مارچ ۲۰۰۰ بروز پیر بوقت پانچ بجے شام گیسٹ ہاؤس مجلس انصاراللہ میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس منعقد
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ہوا.جس میں مندرجہ ذیل ممبران نے شرکت فرمائی.ا.مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب ۳.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ۱۳ ۲ - مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۴.مکرم منور شمیم خالد صاحب ۵ مکرم مولانامحمد صدیق صاحب گورداسپوری ۶ مکرم مبارک احمد طاہر صاحب مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب ۸ مکرم حبیب الرحمن زیر وی صاحب ۹ - مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب ۱۱ مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ۱۳.مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب ۱۰.مکرم قریشی محمد عبد اللہ صاحب ۱۲.مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب ۱۴.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۱۵ مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۱۶.مکرم عبدالجلیل صادق صاحب ۱۷.مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے کی.اس کے بعد عہد دہرایا گیا.عہد کے بعد گزشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی جو متفقہ طور پر درست قرار دی گئی.اس کے بعد مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب نے MTA سٹوڈیو کمیٹی کی رپورٹ پیش کی.محترم صدر صاحب نے ہدایت فرمائی کہ کمیٹی دوبارہ جائزہ لے اور اس کیلئے ایک ٹیم بنائی جائے.ذیلی تنظیموں کو اس بارہ میں کوئی ہدایت آئی ہو تو اس بارہ میں بھی معلوم کیا جائے اور پھر محترم صدر صاحب کی خدمت میں رپورٹ پیش کی جائے.اس کے بعد قائدین کرام نے اپنی رپورٹس پیش کیں.سب سے پہلے قیادت عمومی ،صف دوم، اشاعت، وقف جدید اور زعیم صاحب اعلی ربوہ کی رپورٹس پیش ہوئیں.محترم صدر صاحب نے قیادت عمومی کے بارہ میں ہدایت فرمائی کہ انسپکٹر صاحبان جب دورہ پر جائیں تو چھوٹی اور دیہاتی مجالس کو رپورٹ فارم پڑ کرنا سکھائیں.فارم خود پر نہ کیا کریں اور اسی طرح ناظمین اور ان کے نمائندے بھی دوروں کے دوران ان سے فارم پُر کروایا کریں اور فارم کی وضاحت بھی کیا کریں.مکرم قائد صاحب وقف جدید کو ہدایت فرمائی کہ مجالس کو معلمین کیلئے بھی تحریک کریں.اس کے بعد قیادت تربیت، تربیت نومبائعین بجنید تحریک جدید، ذہانت و صحت جسمانی تعلیم القرآن، آڈٹ ،اصلاح وارشاد، ایثار اور تعلیم کی رپورٹس پیش کی گئیں.محترم صدر صاحب نے قائد صاحب تربیت
۱۴ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم کو ہدایت فرمائی کہ جن مجالس کی رپورٹس میں نماز جمعہ میں اور کسی ایک نماز میں حاضری نکالنی ہو تو بعض مجالس کو خط لکھ کر توجہ دلائیں.مکرم قائد صاحب ذہانت و صحت جسمانی کو ہدایت فرمائی کہ اگلے سال ٹورنا منٹ میں بیڈ منٹن کے ساتھ ٹیبل ٹینس کو بھی شامل کر لیا جائے اور ٹورنا منٹ کیلئے دو تین ماہ پہلے کام شروع کر دینا چاہئے.مکرم قائد صاحب تعلیم القرآن کو ہدایت فرمائی کہ زعامت علیاء اور چالیس سے زائد انصار والی مجالس میں صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھانے کیلئے کلاسوں کے اجراء کی طرف توجہ دلائی جائے.مکرم آڈیٹر صاحب کو ہدایت فرمائی کہ جن زعامت ہائے علیاء کی آڈٹ رپورٹ موصول نہیں ہوئی، ان کو صدر مجلس کی طرف سے یاددہانی کے خط بھجوایا کریں اور اس کی نقل مکرم ناظم صاحب ضلع کو بھی بھجوائی جائے.مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد کو ہدایت فرمائی کہ جہاں جہاں صدر ان پھلوں کی تصدیق نہیں کر رہے ان کی فہرست صدر مجلس کو بھجوائی جائے.یہ اجلاس دعا کے بعد قریباً سوا چھ بجے اختتام پذیر ہوا.(۳) خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عاملہ ۱۸ رمئی ۲۰۰۰ء مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا ماہانہ اجلاس مورخہ ۱۸ رمئی ۲۰۰۰ء بروز جمعرات بوقت پونے چھ بجے شام گیسٹ ہاؤس مجلس انصار اللہ میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس منعقد ہوا.جس میں مندرجہ ذیل ممبران نے شرکت فرمائی.ا.مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب ۳ مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ۲.مکرم قریشی محمد عبد اللہ صاحب ۴.مکرم منور شمیم خالد صاحب مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گورداسپوری ۶ مکرم حبیب الرحمن زیر وی صاحب ے.مکرم عبدالجلیل صادق صاحب مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب ۹ مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب ۱۱.مکرم عبدالرشید غنی صاحب ۱۰.مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ۱۲.مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب ۱۳ مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۱۴ مکرم سجاد احمد صاحب قائمقام قائد تربیت ۱۵.مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم مولا نا محمد صدیق گورداسپوری صاحب نے کی.اس کے بعد عہد دہرایا گیا.عہد کے بعد گزشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی جو متفقہ طور پر درست قرار دی
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۵ گئی.اس کے بعد قائدین کرام نے اپنی رپورٹس پیش کیں.سب سے پہلے شعبہ آڈٹ ، زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ ،تحریک جدید، تجنید ، ذہانت و صحت جسمانی تربیت نومبائعین اور وقف جدید کی رپورٹس پیش کی گئیں.مکرم صدر صاحب نے زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ محلوں میں فجر اور عشاء کی نمازوں میں ست انصار کو بار بار یاد دہانی کروائی جائے.اسی طرح بازار میں بھی نمازوں کے اوقات میں دکانیں بند کروانے کی کوشش کی جائے.مکرم قائد صاحب تحریک جدید کو ہدایت فرمائی کہ جن مجالس نے اعداد و شمار نہیں بھجوائے انہیں انفرادی طور پر توجہ دلائی جائے اور میٹنگ زعماء / ناظمین میں بھی ان مجالس کے بارہ میں جائزہ پیش کیا جائے.اس کے بعد قیادت تعلیم کو ہدایت فرمائی کہ بعض پرانی اور بڑی دیہاتی مجالس میں حضور انور کے خطبہ جمعہ میں حاضری میں بہت کمی نظر آتی ہے.ان مجالس کا جائزہ لیکر ان کو خطوط کے ذریعہ توجہ دلائیں.دورہ پر جانے والے بھی خاص طور پر اس طرف توجہ دلائیں.انسپکٹر ان کو بھی ان مجالس کے نام دیں وہ بھی اس بارہ میں کوشش کریں.یہ اجلاس دعا کے بعد قریباً سوا سات بجے اختتام پذیر ہوا.(۴) خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عامله ۲۲ /اکتوبر ۲۰۰۰ء مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا ماہانہ اجلاس مورخہ ۲۲ اکتو بر۲۰۰۰ء بروز اتوار بوقت پونے پانچ بجے شام گیسٹ ہاؤس مجلس انصار اللہ میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس منعقد ہوا.جس میں مندرجہ ذیل ممبران نے شرکت فرمائی.۲ - مکرم قریشی محمد عبداللہ صاحب ا.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۳ مکرم مولانامحمد صدیق صاحب گورداسپوری ۴.مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب مکرم جاوید احمد جاوید صاحب قائمقام قائد اصلاح وارشاد ۶ - مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب ۸ مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب ۷.مکرم منور شمیم خالد صاحب ۹ یکرم عبدالجلیل صادق صاحب ۱۰.مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب ۱۱.مکرم عبدالرشید غنی صاحب ۱۲.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۱۳ مکرم حبیب الرحمن زیر وی صاحب ۱۴.مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۱۵.مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب.اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب نے کی.اس کے بعد عہد
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۶ دہرایا گیا.عہد کے بعد گزشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی جو متفقہ طور پر درست قرار دی گئی.اس کے بعد قائدین کرام نے اپنی رپورٹس پیش کیں.سب سے پہلے قیادت عمومی تعلیم ، اشاعت ، زعیم اعلیٰ ربوه، تحریک جدید اور ایثار کی رپورٹس پیش کی گئیں.محترم صدر صاحب نے قائدین کرام کو ہدایت فرمائی کہ وہ عصر کے بعد دفتر میں تشریف لایا کریں نیز دوره مجالس کمیٹی کو ہدایت فرمائی کہ دوروں کی اطلاع کا نظام فعال کیا جائے.مکرم زعیم صاحب اعلیٰ کو ہدایت فرمائی کہ بازار میں نمازوں کے اوقات میں دکانیں بند کرنے کی تلقین جاری رکھی جائے اور آٹھ دس دکانیں ایک ایک آدمی کے سپرد کی جائیں.نماز جمعہ کیلئے بھی انتظام کیا جائے.رحمت بازار میں دکانیں بند نہ کرنے والوں کی اصلاح کیلئے مکرم عبدالجلیل صادق صاحب کا تعاون بھی حاصل کیا جائے.اس کے بعد قیادت تجنید ، ذہانت و صحت جسمانی، وقف جدید، اصلاح وارشاد تعلیم القرآن اور مال کی رپورٹس پیش ہوئیں.محترم صدر صاحب نے قائد صاحب تجنید کو ہدایت فرمائی کہ نومبائعین کو تجنید میں شامل کرنے کے بارہ میں مجالس کو یاد دہانی کرواتے رہیں اور یہ بھی دریافت کریں کہ انہیں کیوں شامل نہیں کیا گیا اور اگر کیا ہے تو کسی مجلس میں کیا ہے.مکرم قائد صاحب وقف جدید کو ہدایت فرمائی کہ ناظمین اضلاع اور بڑی مجالس کو معلمین کیلئے بھی توجہ دلائیں.اس کے بعد مکرم قائد صاحب مال نے مجلس انصاراللہ پاکستان کا مجوزہ بجٹ برائے سال ۲۰۰۱ ء پیش کیا.مجلس عاملہ نے محاسبہ کمیٹی کی سفارش کا جائزہ لیتے ہوئے مندرجہ ذیل بجٹ شوری میں پیش کرنے کی سفارش کی.چنده مجلس ۸۰۰۰۰۰۰ روپے سالانہ اجتماع ۹۰۰۰۰۰ روپے اشاعت لٹریچر ۲۷۵۰۰۰ روپے گیسٹ ہاؤس ۱۲۰۰۰۰۰ روپے ماہنامہ انصار الله ۱۰۴۸۰۰۰ روپے اس کے بعد مجالس کی طرف سے آمدہ تجاویز برائے ایجنڈا شوری کا جائزہ لیا گیا.۱ تجویز از نظامت ضلع فیصل آباد: (i) دستور اساسی کے قواعد کے مطالعہ سے نظامت ضلع.علاقہ میں نگران حلقہ جات کی نامزدگی / تقرر کا کہیں ذکر موجود نہیں.یہ نظام کن قواعد کے تحت جاری ہے.وضاحت فرمائی جائے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۷ (ii) دستور اساسی کے قاعدہ نمبرے امیں درج ذیل اضافہ کرنے کی سفارش کی جاتی ہے (۱۸) نگران تحصیل / تعلقه (۱۹) نگران حلقہ جات فیصلہ عاملہ:.اس تجویز کے بارہ میں فیصلہ ہوا کہ اسے ایجنڈا شوری میں شامل کر لیا جائے.-۲- تجویز از زعامت علیاء دار الحمد فیصل آباد مجلس انصاراللہ پاکستان کے سالانہ اجتماع کے سالہا سال سے التواء کی وجہ سے انصار کے مابین علمی مقابلہ جات نہیں ہور ہے.اس سلسلہ میں سالانہ علمی ریلی منعقد کروائی جائے.فیصلہ عاملہ:.اس تجویز کے بارہ میں فیصلہ ہوا کہ شوریٰ میں پیش ہو.تجویز از زعامت علیاء دار الحمد فیصل آباد میڈیکل کیمپ کا انعقاد کرنے والی مجالس کو ادویات کی خریداری کے مستقل اخراجات پورا کرنے کے لئے محدود اور مشروط طور پر چندہ خدمت خلق وصول کرنے اور خرچ کرنے کی اجازت دی جائے.فیصلہ عاملہ: انتظامی معاملہ ہے.بوقت ضرورت صدر مجلس سے اس خرچ کی اجازت لی جاسکتی ہے اس لئے شوریٰ میں پیش کرنے کی ضرورت نہیں.۴ تجویز از زعامت علیاء دار الحمد فیصل آباد: مجلس انصار اللہ پاکستان میں شعبہ امور عامہ قائم کیا جائے تاکہ مجلس کے ارد گرد ماحول کے بارہ میں اور معاندین کے متعلق عبرت ناک واقعات سے متعلق رپورٹ مرکز بھجوانے کی طرف توجہ ہو.فیصلہ عاملہ: قیادت عمومی موجود ہے اس لئے اس کی ضرورت نہیں.اس کے بعد مکرم رشید احمد ارشد صاحب کا رکن دفتر مجلس انصاراللہ کے موواور (Move over) کا ۲۰۰۰ ء سے معاملہ پیش ہوا.مجلس عاملہ نے انتظامیہ کمیٹی کی سفارش منظور کرتے ہوئے یکم ستمبر...موواور (Move over) درجہ اول دیئے جانے کی منظوری دی.یہ درجہ اول کے گریڈ ۳۰۴۸ پر فکس ہونگے اور ان کی آئندہ سالانہ ترقی یکم ستمبر ۲۰۰۱ء سے ہوگی.اس کے بعد مکرم طارق محمود منگل صاحب کی درخواست کہ انہیں بالمقطع کارکن کے طور پر خدمت کا موقع دیا جائے اور ان کا اس سلسلہ میں کوئی مطالبہ نہیں ہوگا.اس بارہ میں فیصلہ ہوا کہ ان کی متعلقہ شعبہ کی طرف سے کارکردگی اور رخصتوں کی رپورٹ پیش کی جائے.اس کے بعد وسیم احمد صاحب کا رکن شعبہ کمپیوٹر کی کارکردگی کا معاملہ پیش ہوا.ان کے بارہ میں فیصلہ
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۸ ہوا کہ انہیں غیر تسلی بخش کار کردگی کی بنا پر پندرہ دن کی تنخواہ بعوض نوٹس دیکر فارغ کر دیا جائے.آخر میں دعا کے بعد یہ میٹنگ قریباً ساڑھے سات بجے اختتام پذیر ہوئی.انتقال مکرم مولا نا عطاء اللہ کلیم صاحب جماعت احمدیہ کے قدیمی مخلص اور طویل عرصہ تک خدمات بجالانے والے مربی سلسلہ محترم مولانا عطاء اللہ حکیم صاحب مورخہ ۷ جنوری ۲۰۰۱ء بروز اتوار گیارہ بجے رات بعمر ۷۹ سال لاہور میں انتقال فرما گئے.خدمات سلسلہ: مکرم مولانا عطاء اللہ کلیم صاحب خدا تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ کے کئی شعبہ جات میں ایک لمبے عرصہ تک خدمات بجالاتے رہے.آپ ۲۵ ستمبر ۱۹۲۲ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے.آپ نے مدرسہ احمدیہ، جامعہ واقفین قادیان اور جامعتہ المبشرین میں تعلیم حاصل کی.اس کے علاوہ آپ نے پنجاب یونیورسٹی سے مولوی فاضل اور بی اے کی ڈگری بھی حاصل کی.آپ کی پہلی تقرری بطور مربی سلسلہ گولڈ کوسٹ ( موجودہ غانا ) میں ہوئی.جہاں ۱۹۵۱ء سے ۱۹۵۵ ء تک رہے.پھر چار سال تک دفتر وکالت تبشیر ربوہ میں کام کیا.۱۹۵۹ء سے ۱۹۷۰ء کے عرصہ میں تین سال تک بطور مربی اور آٹھ سال بطورا میرو مربی انچارج غانا خدمات سرانجام دیں نیز ۱۹۶۵ء تا ۱۹۷۰ء کے عرصہ میں بطور زونل انچارج مربی افریقہ زون خدمت بجا لائے.۱۹۷۰ء تا ۱۹۷۲ء حدیقہ المبشرين ربوہ کے پہلے سیکرٹری رہے.۱۹۷۲ء سے ۱۹۷۵ء تک دوبارہ غانا میں امیر اور مربی انچارج کے فرائض سرانجام دیئے.۱۹۷۵ء تا ۱۹۷۷ء سیکرٹری مجلس نصرت جہاں رہے.۳۱ اگست ۱۹۷۷ء کو واشنگٹن تشریف لے گئے.۱۹۷۹ ء تا ۱۹۸۰ء بطور مربی ویسٹ کوسٹ امریکہ کام کیا.۱۹۸۱ء تا ۱۹۸۳ء بطور امیر و مربی انچارج امریکہ خدمت کی توفیق پائی.آپ کو جرمنی میں بطور مربی انچارج لمبا عرصہ کام کرنے کا بھی موقع ملا.بحیثیت مبلغ انچارج متعلقہ ممالک میں نائب صدر مجلس انصار اللہ ملک کے فرائض سرانجام دیتے رہے.۱۹۹۸ء میں آپ سیدنا حضرت خلیفۃ اسیح الرابع کی اجازت سے ریٹائر ہو گئے.آپ نہایت جید عالم ، پُر جوش مقرر اور بہترین مصنف تھے.آپ کو ایشیا، افریقہ ، امریکہ اور یورپ یعنی چار براعظموں میں بھر پور خدمت کی سعادت نصیب ہوئی.آپ جہاں بھی رہے وہاں کے حالات کے مطابق قلمی جہاد میں بھی حصہ لیا.آپ کی خدمات کے نتیجے میں سیدنا حضرت خلیفہ مسیح الرابع نے آپ کو داد و تحسین سے نوازا جو آپ کے لئے یقیناً ایک قیمتی سرمایہ کی حیثیت رکھتا ہے.۲
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم عشرہ ہائے دعوت الی اللہ ۱۹ مورخہ ۴ تا ۱۴ فروری اور ۲۸ /اپریل تالے مئی ۲۰۰۰ ء مرکز کے زیر اہتمام دو مرتبہ عشرہ دعوت الی اللہ منایا گیا جس میں دیگر مجالس کے ساتھ ساتھ مجلس مقامی ربوہ کے تمام حلقہ جات نے حصہ لیا.پروگرام کے مطابق دعوت الی اللہ کیلئے بیرون ربوہ وفود بھجوائے گئے.بیرون ربوہ سے غیر از جماعت دوستوں کو ربوہ بلایا گیا اور انہیں حضور انور کے خطبات اور ایم ٹی اے کے پروگراموں سے مستفید کیا گیا.ان دوستوں کو ادارہ جات اور اہم مقامات کی سیر کے ساتھ ساتھ دارالضیافت میں علماء سلسلہ سے مجالس سوال و جواب میں علمی استفادہ کا بھی موقع ملا.دوسرا آل پاکستان بیڈ منٹن ٹورنامنٹ دوسرا آل پاکستان بیڈ منٹن ٹورنامنٹ زیر اہتمام مجلس انصاراللہ پاکستان ۲۵ تا ۲۷ فروری ۲۰۰۰ء ایوان محمو در بوہ میں منعقد ہوا.ٹورنامنٹ کا افتتاح مورخه ۲۵ فروری کو سہ پہر تین بجے محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس انصار اللہ پاکستان نے کیا.ٹورنامنٹ کی اختتامی تقریب ۲۷ فروری ۲۰۰۰ء کو ایوان محمود میں منعقد ہوئی.تقریب سے پہلے ڈبلز فائنل کا مقابلہ ہوا.یہ دلچسپ مقابلہ ربوہ اور لاہور کے درمیان ہوا.ربوہ کی ٹیم نے پہلا میچ جیت لیا مگر بعد کے دونوں میچ لاہور کی ٹیم نے جیت لئے.مکرم طارق حبیب ملک صاحب نے نہایت خوبصورت کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے حاضرین سے داد وصول کی.ٹورنامنٹ کی رپورٹ اختتامی تقریب میں مکرم پروفیسر عبدالجلیل صادق صاحب نے ٹورنامنٹ کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اس ٹورنا منٹ میں گیارہ اضلاع کے چوالیس انصار نے جو ۴۲ سال سے لے کر ۷۲ سال کی عمر کے تھے، حصہ لیا.جبکہ گزشتہ سال گیارہ اضلاع کے تمہیں انصار شامل ہوئے تھے.اضلاع جہلم اور سیالکوٹ نے اس سال پہلی مرتبہ ٹورنامنٹ میں نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا.بلحاظ عمر صف اول اور صف دوم کے کھلاڑیوں کے مقابلہ جات الگ الگ کروائے گئے.صف اول کے مقابلوں میں نو کھلاڑیوں نے حصہ لیا جبکہ صف دوم کے مقابلوں میں چھتیں انصار شامل ہوئے.رپورٹ میں بتایا گیا کہ عمر کے لحاظ سے اس ٹورنامنٹ کے سب سے معتمر کھلاڑی مکرم عبدالرشید مبشر صاحب آف کراچی ہیں جن کی عمر ۷۳ سال
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ہے.اس ٹورنا منٹ میں صف اول سنگلز کے بائیس اور ڈبلز کے سات میچ ہوئے.اسی طرح صف دوم میں سنگلز کے چوراسی اور ڈبلز کے تمیں میچ ہوئے.اس طرح کل ایک سو بتیس میچ کھیلے گئے.ٹورنامنٹ کے دوران خدا تعالیٰ کے فضل و کرم سے تمام کھلاڑی صحت مندر ہے الحمد للہ.اس کے بعد اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی حضرت مرزا عبدالحق صاحب امیر جماعت احمدیہ سرگودھا نے نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم فرمائے اور بعدۂ خطاب فرمایا.حضرت مرزا عبدالحق صاحب کا خطاب حضرت مرزا عبد الحق صاحب نے جو اُس وقت خدا تعالیٰ کے فضل وکرم سے ۱۰۰ سال کی عمر کے تھے.بتایا کہ کھیلنے اور ورزش کرنے سے صحت بہت اچھی رہتی ہے.انہوں نے بتایا کہ میں ۷۰ سال کی عمر تک با قاعدہ کھیل کھیلتا رہا ہوں.اس کے بعد بھی اس لئے چھوڑا کہ میری آنکھ کا آپریشن ہوا تھا اور ڈاکٹر نے کہا کہ اب کھیل نہ کھیلا کریں.حضرت مرزا صاحب نے فرمایا کہ صحت کے بغیر عبادت بھی نہیں ہو سکتی.اس لحاظ سے صحت کا خیال رکھنا گویا عبادت کا خیال رکھنا ہے.اس کے بعد آپ نے دعا کروائی اور یہ تقریب بخیر و خوبی اختتام کو پہنچی.انتظامیہ کمیٹی : اس ٹورنامنٹ کے لئے مندرجہ ذیل انتظامیہ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی.منتظم اعلیٰ : عبدالجلیل صادق صاحب منتظم مقابلہ جات : سید مبشر محمود صاحب منتظم رابطہ: محمد اسلم شاد منگل صاحب، منتظم رجسٹریشن و اشاعت : حبیب الرحمن زیروی صاحب ،منتظم انعامات : مبارک احمد طاہر صاحب، منتظم رہائش و طعام : ملک منور احمد جاوید صاحب، ایڈیشنل منتظم رہائش و طعام: عبدالحلیم سحر صاحب منتظم نظم و ضبط : بشارت احمد ونگ صاحب منتظم ہال و مہمان نوازی : قمر احمد کوثر صاحب، ٹورنامنٹ سیکرٹری : شمیم پرویز صاحب، نائب سیکرٹری ٹورنامنٹ : خالد محمود سدھو صاحب، انچارج بیڈ منٹن : انعام اللہ صاحب ٹیکنیکل وا پیل کمیٹی : ٹورنامنٹ کے دوران فیصلہ جات پر اپیل کے لئے ایک ٹیکنیکل وا پیل کمیٹی مقرر کی گئی جس کے صدر شیم پرویز صاحب اور ممبران میجر سعید احمد صاحب اور ڈاکٹر ناصر احمد صاحب حافظ آباد تھے.مقابلہ جات کے اعزازات صف اول ڈبل میں اول : مکرم عبدالجلیل صادق صاحب مکرم چوہدری عطاءالرحمن صاحب ربوہ.دوم : کرم محمد اسلم شاد منگل صاحب.مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب ربوہ.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۱ صف اول سنگل میں اول : مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب ربوہ جو اس سال کے چیمپئین قرار پائے.دوم مکرم چوہدری عطاء الرحمن صاحب ربوہ.صف دوم ڈیل میں اول :.مکرم ملک تبسم مقصود صاحب.مکرم ڈاکٹر طارق حبیب ملک صاحب لاہور دوم : مکرم نعیم الرحمان صاحب - مکرم سید مبشر محمود صاحب ربوہ.صف دوم سنگل میں اول: مکرم ڈاکٹر طارق حبیب ملک صاحب لاہور.دوم مکرم میجر شاہد احمد سعدی صاحب ربوہ.مکرم ڈاکٹر طارق حبیب ملک صاحب لاہور ٹورنا منٹ کے بہترین کھلاڑی اور اس سال کے چیمپین قرار پائے.ایک نئے کھلاڑی مکرم محمد صدیق صاحب جھنگ جنہوں نے نہایت جوش اور جذبہ کے ساتھ ٹورنا منٹ میں حصہ لیا کو خصوصی انعام دیا گیا.اس ٹورنامنٹ میں معمر ترین کھلاڑی مکرم عبدالرشید مبشر صاحب کراچی عمر ۷۳ سال تھے.نمائندگی کے لحاظ سے اضلاع میں سے اول ضلع کراچی رہا جس کا انعام مکرم راجہ سعید احمد صاحب نمائندہ ضلع کراچی نے حاصل کیا جبکہ دوم ضلع راولپنڈی رہا.مکرم پیرافتخار الدین صاحب راولپنڈی نے انعام وصول کیا.صف اول میں عمدہ کھیل پیش کرنے پر حوصلہ افزائی کے انعامات ا.مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب کراچی ۲- مکرم جاوید احمد ارشد صاحب راولپنڈی ۳.مکرم عقیل احمد ظافر صاحب راولپنڈی ۴ مکرم نصیر احمد تنویر صاحب حافظ آباد ۵ مکرم سیف اللہ ناصر صاحب حافظ آباد ۶.مکرم مشہود احمد صاحب سیالکوٹ ۷ مکرم بشارت احمد بٹ صاحب اسلام آباد.ایمپائرنگ کا خصوصی انعام.مکرم محمد انور گوگا صاحب جہلم - (۱۳) مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ کی سالانہ کھیلیں ۲۳ / مارچ کا دن عالمگیر جماعت احمد یہ اور اہل پاکستان کے لئے ایک تاریخ ساز اور غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے.اس دن سید نا حضرت مسیح موعود بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ نے لدھیانہ کے مقام پر مخلصین سے پہلی بیعت لی اور اس طرح اس روز جماعت احمدیہ کا قیام عمل میں آیا.یہ دن جماعت احمد یہ میں یوم مسیح موعود کے طور پر منایا جاتا ہے.بحیثیت پاکستانی ہم اس دن کو یوم پاکستان کے طور پر
۲۲ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم بھی مناتے ہیں کیونکہ ۲۳ / مارچ ۱۹۴۰ء کو لاہور میں قرارداد پاکستان منظور ہوئی جس کے نتیجہ میں الگ ریاست معرض وجود میں آئی.جماعت احمدیہ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اسے پاکستان کے قیام اور استحکام کے سلسلہ میں گرانقدر خدمات سرانجام دینے کی توفیق ملی جو تاریخ پاکستان کا ایک سنہری اور روشن باب ہے.اس تاریخی دن کے حوالے سے مجلس انصاراللہ ربوہ ہر سال آل ربوہ ورزشی مقابلہ جات کا انعقاد کرتی ہے.امسال بھی خدا تعالیٰ کے فضل سے آٹھویں آل ربوہ سالانہ کھیلیں ۲۳ مارچ کو کامیابی کے ساتھ منعقد ہوئیں.”جوانوں کے جوان انصار نے دلچسپی اور ذوق وشوق کے ساتھ ان کھیلوں میں حصہ لیا اور اس تاریخی دن کو بھر پور طریق پر منایا.سالانہ مقابلہ جات کی تیاری فروری میں شروع کروادی گئی تھی.انفرادی کھیلوں کے ابتدائی مقابلے ہر حلقہ میں ہوئے اور اول آنے والے کھلاڑیوں نے ۲۳ مارچ کی سالانہ کھیلوں میں اپنے حلقے کی نمائندگی کی.اللہ تعالیٰ کے احسان سے اس دفعہ حلقہ جات میں مقابلوں کی پوزیشن گزشتہ سالوں کی نسبت بہت بہتر رہی جس سے انصار کی صحت جسمانی کے پروگراموں میں دلچسپی کا اظہار ہوتا ہے.اجتماعی مقابلوں میں سے رسہ کشی اور والی بال کے ابتدائی مقابلے ۲۰ فروری کو دار الرحمت غربی کی گراؤنڈ میں منعقد ہوئے.رسہ کشی: رسہ کشی کے لئے چار ٹیموں کو سیمی فائنل کے لئے منتخب کیا گیا.صدر بلاک (الف) ۲.صدر بلاک (ب) ۳.نصر بلاک ۴.رحمت بلاک (ب) ۲۳ / مارچ کو پہلا سیمی فائنل مقابلہ صدر بلاک (الف) اور صدر بلاک (ب) کے مابین جبکہ دوسرا سیمی فائنل نصر بلاک اور رحمت بلاک (ب) کے مابین منعقد ہوا.دونوں مقابلے بہت دلچسپ تھے.صدر بلاک (الف) اور نصر بلاک کی ٹیمیں فائنل میں پہنچیں.فائنل مقابلہ بھی بہت دلچسپ رہا جو نصر بلاک کی ٹیم نے جیت لیا.والی بال: ۲۰ فروری کو والی بال کے مقابلے ہوئے جن میں ہر ٹیموں نے حصہ لیا اور رحمت بلاکس اور نصر ویمن بلاک کی ٹیمیں فائنل میں پہنچیں.۲۳ / مارچ کو فائنل مقابلے میں رحمت بلا کس کی ٹیم نے یہ مقابلہ جیت لیا.انفرادی کھیلوں میں نمایاں پوزیشنیں حاصل کرنے والوں کے اسماء گرامی سائیکل ریس: اول :.چوہدری افتخار احمد صاحب ناصر آباد شرقی.دوم : عمر حیات صاحب فیکٹری ایریا سوم : رفیق احمد صاحب دار الفضل غربی.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۳ دوڑ سو میٹر : اول: مظفر احمد گوندل صاحب ناصر آباد شرقی.دوم: ریاض احمد حجہ صاحب فیکٹری امر یا سوم : امجد خان صاحب دارالعلوم جنوبی.گولہ پھینکنا: اول : مرزا محمد افضل صاحب دارالصدر شرقی عقب ہسپتال.دوم: خواجہ صفی الدین صاحب کوارٹر ز صد ر انجمن احمد یہ سوم : محمد اختر صاحب کوارٹرز صدرانجمن احمدیہ.سلوسا ئیکلنگ : اول: پروفیسر مبارک احمد طاہر صاحب دار البرکات.دوم :.چوہدری محمد انور صاحب دار الرحمت شرقی ب سوم :.عبدالحمید کھوکھر صاحب دارالعلوم شرقی برکت.کلائی پکڑنا: اول: رانا اللہ دتہ صاحب دار النصر شرقی.دوم:.ظہور احمد پال صاحب دار النصر شرقی سوم :.مظفر احمد گوندل صاحب ناصر آباد شرقی.مشاہدہ معائنہ: اول: محمد اور میں صاحب دار البرکات.دوم :.رانا مبشر احمد صاحب دار الفضل غربی سوم : مبشر احمد شاد صاحب دارالعلوم جنوبی.میوزیکل چیئر : اول: رفیق اللہ خان صاحب دار العلوم وسطی.دوم : پرویز محمود صاحب فیکٹری ایریا سوم : محمد یعقوب صاحب دارالعلوم شرقی.اجتماعی مقابلوں میں پوزیشنیں حاصل کرنے والی ٹیمیں پیغام رسانی : اول:.علوم بلاک (ب ).دوم : بیمن بلاک والی بال: اول:.رحمت بلاکس.دوم :.یمن ونصر بلاکس رسه کشی اول: نصر بلاک.دوم: صدر بلاک (الف) اختتامی تقریب محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس انصار اللہ پاکستان آل ربوہ سالانہ کھیلوں کی اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے.آپ نے اعزاز حاصل کرنے والے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم فرمائے.آپ اختتامی تقریب سے پہلے تشریف لائے اور مقابلہ جات سے لطف اندوز ہوئے.آخر پر تقریب تقسیم انعامات منعقد ہوئی.آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا.اس کے بعد مکرم مولانا محمد صدیق صاحب گورداسپوری زعیم اعلیٰ نے انصار اللہ کا عہد دہرایا.انعامات میں خوبصورت شیلڈز دی گئیں.تقریب کے بعد جملہ مہمانان کی چائے سے تواضع کی گئی.صدر مجلس نے دعا کروائی.دعا کے ساتھ ۲۳ مارچ کے حوالے سے ربوہ میں منعقد کی جانے والی یہ پُر وقار تقریب اپنے اختتام کو پہنچی.۴
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم تقسیم تحائف بر موقع عید الفطر ۲۴ سید نا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع کے ارشاد کی تعمیل میں عید الفطر جنوری ۲۰۰۰ء کے موقع پر انصار اللہ ربوہ کی طرف سے ۶۹۱ پیکٹ مالیتی ۳۷۹۹۱ روپے مستحقین میں تقسیم کئے گئے.ایک پیکٹ میں گھی ، چینی ، چاول، چائے ،سویاں وغیرہ تھیں نیزےے جوڑے کپڑے بھی بطور تحفہ پیش کئے گئے تھے ، علاوہ ازیں چھ سو اٹھارہ افراد میں اکاون ہزار نو سو چورانوے روپے نقد بھی تقسیم کئے گئے.وکیل المسال اول تحریک جدید کا خطاب یکم مارچ ۲۰۰۰ء کوزعماء حلقہ جات ربوہ کے اجلاس میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب وکیل المال اول تحریک جدید نے شرکت کی اور خطاب کیا.چوہدری صاحب نے فرمایا کہ حضرت مصلح موعودؓ نے جو نظام قائم فرمایا ہے حضور کے الفاظ میں اس نظام کو پڑھیں.وعدہ جات معیاری ہونے چاہئیں.قربانی اور ایثار کا مادہ پیدا کیا جائے.سادہ زندگی کو رواج دیں.جتنا خدا نے دیا ہے، اس کے مطابق خرچ کریں.مرحومین کے کھاتے جاری کریں.آپ نے دورانِ خطاب مالی قربانی کے ایمان افروز واقعات بھی بیان کئے.نو مبائعین مجلس ربوہ کے تربیتی اجلاسات ا.مورخه ۳ / مارچ ۲۰۰۰ء بروز جمعہ احمدیہ بیت الذکر سانگرہ میں نو مبائعین کا اجلاس ہوا جس میں مقامی مربی صاحب نے جماعت احمدیہ کے تعارف و تعلیم کے ساتھ ساتھ جماعت پر کئے جانے والے بعض اعتراضات کے جوابات بتائے.تمیں نو مبائع دوست شامل ہوئے.تمام دوستوں نے نماز جمعہ بھی یہاں ادا کی.بعدہ مجلس سوال وجواب میں دوستوں کے سوالات کے جوابات دیئے گئے.اختتام پر سب دوستوں کو کھانا پیش کیا گیا.۲.مورخه ۲۱ را پریل کو حلقہ دار النصر غربی ب ربوہ کے زیر اہتمام چک متصر ومہ میں نو مبائعین کی کلاس بیت الذکر عثمان والا میں ہوئی.تلاوت قرآن کریم نظم اور تقاریر نو مبائع دوستوں نے کیں.میں نو مبائع دوست شامل ہوئے.مکرم یوسف سہیل شوق صاحب نے اختتامی خطاب کیا.۳.مورخہ ۲۵ / جون کو نو مبائعین کی تربیتی کلاس دفتر مقامی ربوہ میں صبح آٹھ بجے سے ساڑھے بارہ بجے تک منعقد ہوئی.نو مبائعین نے قبول احمدیت کے نہایت دلچسپ اور ایمان افروز واقعات سنائے.
۲۵ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم مرکزی نمائندہ مکرم قائد صاحب تربیت نو مبائعین نے سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا اقتباس سنا کر کلاس کا اختتام کیا.چون نو مبائعین اور سولہ داعیان الی اللہ شامل ہوئے.۴ مورخه ۲۰ راگست کو دفتر مقامی میں نو مبائعین کی کلاس منعقد ہوئی.قائد تربیت نو مبائعین مکرم لطیف احمد جھمٹ صاحب نے افتتاح کیا.پنتالیس نو مبائعین اور بیس داعیان الی اللہ شامل ہوئے.۵ مورخه ۲۲ اکتوبر کو نو مبائعین کی کلاس میں چنیوٹ اور فیصل آباد کے اٹھائیس نومبائعین اور بارہ داعیان شامل ہوئے.مکرم زعیم اعلیٰ صاحب ربوه، مکرم مرز انصیر احمد صاحب، مکرم سعید الرحمن صاحب مربیان سلسله، مکرم لطیف احمد صاحب کا ہلوں نائب زعیم اعلیٰ ربوہ ، مکرم مبارک احمد ظفر صاحب اور مکرم قائد صاحب تربیت نو مبائعین نے خطاب کیا اور سوالات کے جوابات دیئے.-۶ مورخہ ۱۹/ نومبر کو تیرہ نومبائعین اور بارہ داعیان الی اللہ نے تربیتی کلاس میں شرکت کی.مجلس مقامی ربوہ کے ریفریشر کورسز مجلس شوریٰ انصار اللہ ۱۹۹۹ء کے فیصلہ دورانِ سال ممبران مجالس عاملہ کا ریفریشر کورس ہونا چاہئے“ کے مطابق مجلس مقامی ربوہ نے ریفریشر کورسز کا باقاعدہ انعقاد کیا چنانچہ ۱ مورخه ۱۲ مارچ ۲۰۰۰ء کو دفتر مقامی میں ممبران مجلس عاملہ صدر بلاکس الف، ب کے گیارہ حلقہ جات کے ممبران عاملہ کا ریفریشر کورس منعقد ہوا.مرکز سے مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب قائد عمومی تشریف لائے اور عہدیداران کو مجلس شوری ۱۹۹۹ ء کی منظور شدہ سفارشات کی روشنی میں ہدایات دیں.مکرم قائد صاحب عمومی کے بعد مکرم عزیز الرحمن خالد صاحب منتظم تربیت اور مکرم سمیع اللہ زاہد صاحب منتظم اصلاح وارشاد نے ہدایات دیں.آخر میں مکرم زعیم اعلیٰ صاحب ربوہ نے کہا کہ نائب زعماء حلقہ جات کو بلانے کا مقصد یہ تھا کہ انہیں بھی معلوم ہو کہ انہوں نے کیا کام کرنا ہے، زعیم صاحب کے ساتھ تعاون کرنا ہے اور اپنے اپنے شعبہ کی رپورٹ زعیم صاحب کو دینی ہے.نیز تمام نائبین امتحانی پرچہ بھی حل کریں اور حلقہ جات میں اجلاسوں کی کا رروائی نوٹ کیا کریں.اسی طرح دعوت الی اللہ کی طرف خصوصی توجہ دیں.دعا کے بعد اجلاس اختتام پذیر ہوا.ریفریشر کورس میں بہتر زعماء ونائب زعماء حلقہ جات نے شرکت کی.
۲۶ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲.مورخہ ۱۴ مرمئی کو حلقہ جات رحمت بلاک الف کے عہدیداران کا ریفریشر کورس مکرم مولانا محمد صدیق شاہد گورداسپوری صاحب زعیم اعلیٰ ربوہ کی صدارت میں منعقد ہوا.مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب قائد اصلاح وارشاد نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ ریفریشر کورس میں تمام شعبہ جات کو مدنظر رکھا جائے اور بنیادی باتیں ممبران کے سامنے رکھی جائیں.ہر نائب زعیم کے پاس فائل ہو جس میں وہ مرکز کی طرف سے ملنے والی ہدایات کو محفوظ رکھے.دعوت الی اللہ کی طرف خصوصی توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ رواں صدی کی یہ آخری عالمی بیعت ہے.اس میں شمولیت کے لیے ہر ایک کو کوشش کرنی چاہیے.عشرہ دعوت الی اللہ میں اس حلقہ کے وفود کو چار پھل عطا ہوئے.اس لیے حرکت اور دعا کرنے کی ضرورت ہے.آخر میں مکرم زعیم اعلیٰ صاحب نے کہا کہ زعماء اپنے نائب زعماء کو کام میں ساتھ لے کر چلیں تا انہیں اپنی کارگزاری کا علم ہو.رپورٹ دیتے وقت خصوصاً اعداد و شمار دیتے وقت کوشش کی جائے کہ غلطی نہ ہو جائے اور نائب زعماء بھی توجہ کر کے اپنے شعبہ کی رپورٹ زعیم حلقہ کو دیں.تمہیں عہد یداران نے اجلاس میں شمولیت کی.۳.مورخہ ۶ ارمئی کو حلقہ جات دار العلوم بلاک الف اور ب کے زعماء کا ریفریشر کورس بیت الصادق دار العلوم غربی میں منعقد ہوا.مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب منتظم عمومی اور مکرم عطاء الرحمن صاحب محمود منتظم ایثار نے شمولیت کی اور کام کا جائزہ لے کر ہدایات دیں.۴.مورخہ ۲۰ جولائی کو مجلس انصار اللہ علوم غربی بلاک کے عہدیداران کا ریفریشر کورس کو بیت الصادق دار العلوم غربی میں منعقد ہوا.مکرم ڈاکٹر عبد الخالق خالد صاحب قائد تعلیم تشریف لائے اور ہدایات دیں.انہوں نے کہا کہ:.(۱) عہد یداران انصار بھائیوں سے اپنا ذاتی تعلق قائم کریں اور ان کے گھروں پر ان سے ملاقات کریں.(۲) کتابچہ ہدایات کا مطالعہ کریں.آپ نے اس کا جائزہ بھی لیا اور اظہار خوشنودی فرمایا کہ اکثریت نے مطالعہ کیا ہے.(۳) شعبہ عمومی کے تحت اطلاعات کے نظام کو وسعت دیں اور حزب بنا کرسائقین کے ذریعہ سے پروگراموں کی اطلاع کی جائے اور ست دوستوں سے خود مل کر رابطہ کیا جائے.(۴) حلقہ جات اچھا کام کرنے کے باوجو در پورٹ نہیں دیتے.انہوں نے مزید کہا کہ ربوہ کی مجلس کو ہر کام میں اول آنا چاہیے.(۵) بچوں کی نماز مغرب کے بعد کلاس لگائیں اور والدین بھی بچوں کو وقت
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۷ دیں.(1) مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی طرف توجہ دی جائے (۷) ہر ناصر کا حضرت خلیفہ امسیح ایدہ اللہ تعالیٰ سے ذاتی رابطہ اور تعلق قائم ہونا چاہیے.آخر میں مکرم زعیم اعلیٰ صاحب نے عالمی بیعت کے لیے خصوصی کوشش کرنے اور جلسہ سالانہ کے پروگرام با قاعدگی کے ساتھ دیکھنے کی تحریک کی.۵ - مورخه ۱۹ راکتو بر حلقہ جات دار الرحمت بلاک ب کا ریفریشر کورس بیت الذکر دار الرحمت وسطی میں منعقد ہوا.مرکزی نمائندہ مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر قائد اصلاح وارشاد نے ہدایات دیں.علاوہ ازیں منتظم عمومی مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب، مکرم عطاء الرحمن صاحب محمود منتظم صحت جسمانی اور زعیم اعلیٰ مکرم مولانا محمد صدیق صاحب شاہد گورداسپوری نے بھی خطاب فرمایا اور ہدایات سے نوازا.اجلاس میں تمھیں نائب زعماء شامل ہوئے.مجلس کورنگی کراچی کا تفریحی پروگرام مورخه ۲ را پریل ۲۰۰۰ء کو مجلس کورنگی کے زیر اہتمام سائیکل سفر کا پروگرام بنایا گیا.مجلس کورنگی کے احمدی گھرانے کورنگی و لانڈھی کے وسیع علاقے میں رہائش پذیر تھے جس کا رقبہ تقریباً پندرہ کلو میٹر ہے.یہ طویل سفر طے کر کے انصار ، خدام اور اطفال اس پروگرام میں شریک ہوئے جو کورنگی کے علاقے میں ایک پر فضا مقام موسوم به "باغ کو رنگی میں رکھا گیا تھا.ناظم ضلع مکرم قریشی محمود احمد صاحب مع تین دیگر ضلعی عہدیداران کے شریک ہوئے.پروگرام مکرم ناظم صاحب ضلع کی صدارت میں حسب روایت تلاوت قرآن پاک اور نظم سے شروع ہوا.پروگرام دلچسپ بنانے کے لئے خدام کا SLOW سائیکلنگ ، اطفال کا تین ٹانگ دوڑ اور انصار اللہ کا میوزیکل چیئر کا مقابلہ بھی رکھا گیا.اس موقعہ پر ساتھ ہی کچھ فاصلہ پر ایک پبلک اسکول کا اسپیشل پروگرام تھا.طلباء بڑی دلچسپی سہمارے مقابلے دیکھتے اور نظم وضبط کا مشاہدہ بھی کرتے رہے.اس موقعہ پر صبغتہ اللہ خان صاحب صدر حلقہ گورنگی نے ریفریشمنٹ کا انتظام کیا.ریفریشمنٹ کے بعد مکرم محمود احمد و نفیس صاحب نے سائیکل سواری کی افادیت پر تقریر کی.بعد ازاں مکرم ناظم صاحب ضلع نے احباب کو قیمتی نصائح سے نوازا.آپ نے نو مبائعین کی شمولیت پر بھی خوشی کا اظہار کیا.گیارہ بجے دن یہ دلچسپ پروگرام اختتام کو پہنچا.اٹھائیس سائیکل سوار حضرات سمیت نواسی احباب نے اس پروگرام میں شرکت کی.اللہ تعالیٰ کے فضل سے پروگرام ہر لحاظ سے دلچسپی کا موجب ہوا.الحمد للہ.۵
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم دفتر مقامی ربوہ میں صحت تلفظ کلاس کا انعقاد الله علیہ مورخه ۱۵ تا ۲۴ اپریل ۲۰۰۰ ء صحت تلفظ ناظرہ قرآن مجید سکھانے کے لیے ایک کلاس دفتر انصار اللہ مقامی میں لگائی گئی.اس کلاس کا افتتاح زعیم اعلیٰ ربوہ مکرم مولانا محمد صدیق صاحب شاہد گورداسپوری نے دعا کے ساتھ کیا.ربوہ کے انہیں حلقوں کے انتیس انصار اور خدام کلاس میں شامل ہوئے.اُنیس انصار اور دو خدام نے روز اول تا اختتام با قاعدگی سے کلاس میں حاضری دی.کلاس میں تیسرے پارہ کے چھ رکوع پڑھائے گئے.تلفظ کے ساتھ ساتھ اس کے قواعد اور رموز وقف بھی بتائے گئے.مورخہ ۲۴ را پریل کو کلاس کے آخری روز قائد تعلیم القرآن مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب تشریف لائے اور خطاب کیا.انہوں نے صحت کے ساتھ قرآن کریم سیکھنے کی اہمیت کو قرآن کریم ، احادیث النبی ﷺ اور ارشادات حضرت مسیح موعود و خلفاء کی روشنی میں بڑی وضاحت کے ساتھ بیان کیا اور ہر فر دکوصحت تلفظ کے ساتھ ناظرہ قرآن سیکھنے کی طرف توجہ دلائی نیز بتایا کہ صحت کے ساتھ پڑھنے والے کو دو ثواب ملتے ہیں اور کوشش کر کے پڑھنے والے کو بھی دو گنا ثواب ملتا ہے.آخر میں مکرم زعیم صاحب اعلیٰ نے بھی ان امور کی طرف توجہ دلاتے ہوئے اس کلاس کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا.دعا کے بعد حاضرین کو چائے پیش کی گئی.مکرم حافظ اعجاز احمد صاحب دار النصر شرقی ربوہ نے مدرس کے فرائض سرانجام دیئے.آپ ہر روز با قاعدگی کے ساتھ تشریف لا کر پڑھاتے رہے.ریفریشر کورس زعماء انصار اللہ ضلع سیالکوٹ مورخه ۲۳ را پریل ۲۰۰۰ ء بمقام جامع احمد یہ سیالکوٹ زعماء مجالس کا ریفریشر کورس منعقد ہوا.مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب قائد عمومی ، مکرم لطیف احمد جھمٹ صاحب ایڈیشنل قائد تربیت نو مبائعین اور مکرم مولا نا محمد اعظم اکسیر صاحب قائد اصلاح وارشاد (مرکزی نمائندگان ) نے شمولیت کی.مرکزی نمائندگان نے کتابچہ ہدایات کی روشنی میں تمام زعماء اور دیگر عہدیداران کی انتظامی ، مالی ،اصلاحی اور تربیتی ذمہ داریوں کی طرف راہنمائی کی جبکہ مکرم جلال الدین شاد صاحب ناظم ضلع نے انتظامی امور پر روشنی ڈالی اور زعماء سے اس بات کا عہد لیا کہ وہ مرکزی نمائندگان کی ہدایات پر احسن طور پر عمل کرنے کی مساعی کرتے رہیں گے.آخر پر مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نائب صدر صف دوم اور مکرم امیر صاحب ضلع نے بھی خطاب فرمایا.حاضری اس طرح رہی زعماء: ۶۸ ، نائب ناظمین : نگران :۱۴ اور زعیم اعلی شہر سیالکوٹ اکل: ۸۵
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۹ صحت تلفظ قرآن کریم کلاسز ربوہ جنوری تا نومبر ۲۰۰۰ء ا.جنوری ۲۰۰۰ء میں محلہ دار الصدر شمالی، دار الصدر غربی لطیف ، دارالصدر شرقی ب، دارالیمن شرقی ، دار العلوم شرقی نور نصیر آباد عزیز ، فیکٹری ایریا احمد، دار الرحمت وسطی ، نصرت آباد، نصیر آباد، دار الفضل شرقی ، دار الفضل غربی، دار النصر شرقی ، دار البرکات ، دار الصدر غربی قمر، ناصر آباد غربی ، بیوت الحمد ، دار الرحمت غربی، ناصر آباد شرقی، دار العلوم غربی صادق، دار العلوم جنوبی ، دارالیمن وسطی حمد میں صحت تلفظ و ناظرہ قرآن کریم کی کلاسیں منعقد ہوئیں.۲ مئی ۲۰۰۰ ء میں محلہ دار العلوم وسطی میں دس روزہ صحت تلفظ قرآن کریم کلاس بیت اللطیف میں منعقد ہوئی.مکرم نصیر احمد صاحب شاد استاد جامعہ احمدیہ اور مکرم ماسٹر نذیر احمد صاحب حلقہ خلیل نے مدرس کے فرائض سرانجام دیئے.مکرم حافظ برہان محمد خان صاحب سیکرٹری تعلیم القرآن لوکل انجمن احمد یہ راہنمائی فرماتے رہے.شاملین کلاس نے نہایت دلچسپی کے ساتھ استفادہ کیا.پندرہ انصار نے با قاعدگی کے ساتھ حاضر ہوکر روزانہ استفادہ کیا.۳ مورخه ۱۵ تا ۳۱ راگست بیت الذکر دار النصر وسطی میں بعد نماز عصر صحت تلفظ قرآن کریم کی کلاس منعقد ہوئی.دارالنصر کے چار حلقہ جات سے دس انصار نے شمولیت کر کے استفادہ کیا.مکرم حفیظ شریف صاحب نے تدریس کے فرائض ادا کئے.۴ مورخه ۱۶ تا ۲۸ ستمبر ۲۰۰۰ ء بیت ناصر دار الرحمت غربی میں صحت تلفظ قرآن کلاس منعقد ہوئی جس میں رحمت بلاک الف وب کے اکیس انصار شامل ہوئے.مکرم حافظ ملک منور احمد صاحب مربی سلسلہ نے تدریس کے فرائض ادا کئے.مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ نے اختتامی تقریب میں شرکت کی اور مختصر خطاب کیا.۵- مورخه ۱۰ تا ۲۰ نومبر ۲۰۰۰ ء بیت عزیز نصیر آباد میں بعد نماز عصر دس روزہ تعلیم القرآن کلاس منعقد ہوئی.مکرم حافظ محموداحمد ناصر صاحب نے پہلا پارہ تلفظ کے ساتھ پڑھایا.تیرہ انصار کلاس میں شامل ہوئے.مجلس کی اس مساعی پر مرکز نے مندرجہ ذیل تبصرہ کیا.ما شاء اللہ شعبہ تعلیم القرآن میں کارکردگی خوش کن ہے.“
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کی سالانہ پلنک مورخها ارمئی ۲۰۰۰ ء کو حضرت خلیفہ اسیح الرابع " کے باغ واقع احمد نگر کی بارہ دری میں مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کی سالانہ پکنک ہوئی.قائدین ساڑھے پانچ بجے بارہ دری پہنچے.سابق صدر مجلس انصار اللہ مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب اور حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی نے بطور مہمان خصوصی شرکت فرمائی.بعد نماز عصر بیڈ منٹن کے چند دلچسپ میچز ہوئے جن میں مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب، مکرم پروفیسر منور شمیم خالد صاحب ،کرم محمد اسلم شاد منگل صاحب، مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب، مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب اور مکرم پروفیسر عبدالجلیل صادق صاحب نے حصہ لیا.دوران میچ کھلاڑیوں اور حاضرین کی چائے سے تواضع کی گئی.اس دوران مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب اپنے مخصوص انداز میں احباب کو لطائف سے محفوظ کرتے رہے.ساڑھے آٹھ بجے حاضرین کو کھانا پیش کیا گیا اور اس کے بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب رکن خصوصی نے اپنی مزاحیہ نظمیں شیطان کی نانی “ اور ”گزشتہ پکنک نہایت دلچسپ انداز میں پیش کیں.آخر میں قائد صاحب ذہانت و صحت جسمانی نے مہمان خصوصی و جملہ حاضرین کا شکر یہ ادا کیا اور ساڑھے نو بجے دعا کے ساتھ یہ تقریب اختتام پذیر ہوئی.1 دوره مجالس و تربیتی اجلاسات ضلع سیالکوٹ مورخه ۳ ارمئی ۲۰۰۰ء کو نظامت ضلع سیالکوٹ کی درج ذیل مجالس میں مرکزی نمائندگان نے دورہ کیا اور تربیتی تقاریر کیں.(1) ڈسکہ کوٹ : مکرم لطیف احمد جھمٹ صاحب.حاضری: انصار گیارہ ،خدام پانچ اور طفل ایک (۲) بھرو کے کلاں: مکرم فضل احمد شاہد صاحب مربی سلسلہ.حاضری: انصار آٹھ ، خادم ایک اور اطفال آٹھ.(۳) موسے والا : مکرم جمال الدین شمس صاحب مربی سلسلہ.حاضری: انصار دس، خدام گیارہ ، اطفال بائیس ہجہیں اور ناصرات دس.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۳۱ تربیتی کل اس نو مباکین بمقام جامع احمد یہ شہر سیالکوٹ مورخہ ۴ ارمئی ۲۰۰۰ء کو بمقام جامع احمدیہ سیالکوٹ شہر تربیتی کلاس نومبائعین کا انعقاد ہوا.کلاس ساڑھے دس بجے صبح شروع ہوئی.نومبائعین نے قبولیت احمدیت کے ایمان افروز واقعات سنائے جس کا حاضرین پر بہت گہرا اثر ہوا.مرکز سے مکرم جمال الدین شمس صاحب مربی سلسلہ مکرم فضل احمد شاہد صاحب مربی سلسلہ اور مکرم لطیف احمد جھمٹ صاحب ایڈیشنل قائد تربیت نومبائعین نے شرکت کی.مقررین نے عقائد احمدیت پر روشنی ڈالی.پونے دو بجے یہ تربیتی کلاس ختم ہوئی.بارہ مجالس کے اکیس نو مبائعین نے شرکت کی.نومبائعین کے علاوہ شرکت کرنے والے افراد کی تعداد بتیس تھی.بعد میں تنیس اطفال بھی کلاس میں شریک ہوئے اور کلاس کے پر رونق روحانی ماحول سے استفادہ کیا.ربوہ کے حلقہ جات میں اصلاح وارشاد کمیٹی کے اجلاسات مئی ۲۰۰۰ ء میں مکرم منتظم صاحب اصلاح و ارشاد نے تمام بلا کس کا دورہ کیا اور اصلاح وارشاد کمیٹیوں کے اجلاس منعقد کر کے اصلاح وارشاد خصوصاً دعوت الی اللہ کے کام کا تفصیلاً جائزہ لیا اور کام کو تیز اور بہتر بنانے کے لیے ان کی راہنمائی کی.ان اجلاسات میں مکرم شکیل احمد قریشی صاحب اور مکرم فضل احمد شاہد صاحب نائب قائدین اصلاح وارشاد انصاراللہ پاکستان بھی شامل ہوتے رہے.ماہ اکتوبر ۲۰۰۰ء میں اصلاح وارشاد کے کام کو بہتر بنانے اور تیزی پیدا کرنے کی غرض سے معین پروگرام کے تحت بلاک کی سطح پر اصلاح وارشاد کمیٹیوں کے اجلاسات کا انعقاد کیا گیا.جس میں داعیان خصوصی ، نائب زعماء اصلاح و ارشاد اور ممبران کمیٹی حلقہ جات نے شمولیت کی.کام کا جائزہ لے کر راہنمائی بھی کی گئی.ایم ٹی اے کے لیے انصار کی رضا کارانہ خدمات مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی نائب صدر مجلس نے ایم ٹی اے کے لیے رضا کارانہ خدمات کے سلسلہ میں مکرم زعیم صاحب اعلی ربوہ کو تحریک کی جس پر ربوہ کے مندرجہ ذیل انصار نے اپنے آپ کو اس خدمت کے لیے پیش کیا:.ا.مکرم چوہدری عبد القدوس صاحب ثانی ( دار البرکات ) ۲- مکرم چوہدری مسعود احمد صاحب سوہاوی ( دار البرکات ) ۳- مکرم مرزا غلام رسول صاحب ( دار البرکات ) ۴- مکرم را نا عبدالماجد صاحب ( دار العلوم غربی صادق ) ۵ مکرم ماسٹر محمد نادر صاحب مجوکہ ( دار العلوم غربی صادق )
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۳۲ تشکیل نو کمیٹی اصلاح وارشا در بوه مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ نے مرکزی ہدایات کے تحت تمام حلقہ جات کی کمیٹی اصلاح وارشاد دعوت الی اللہ کی تشکیل نو کرتے ہوئے نائب زعیم اعلیٰ اصلاح و ارشاد کو صدر کمیٹی مقرر کر کے تین مستعد داعیان الی اللہ کو انکے ساتھ شامل کار کیا.تمام نائب زعماء اصلاح وارشاد کا اجلاس بلا کر انہیں اس سے مطلع کر دیا گیا.اسی طرح مکرم سمیع اللہ زاہد صاحب منتظم اصلاح وارشاد کی صدارت میں ایک کمیٹی بنا کر انہیں ایک ایک حلقہ کا نگران بنادیا گیا.اس کمیٹی کا پہلا اجلاس زعیم اعلیٰ صاحب کی صدارت میں مورخہ ۳۱ رمئی ۲۰۰۰ء کو دفتر مقامی میں ہوا جس میں اصلاح وارشاد کے کام کو بہتر بنانے میں قابل عمل پروگرام و تجاویز پر غور کیا گیا.اللہ تعالیٰ کے فضل کے ساتھ تمام نگرانوں نے اپنے اپنے حلقہ کا دورہ کر کے اپنے مفوضہ کام سرانجام دیئے.چنانچہ ۱۳ تا ۱۵ رمئی ۲۰۰۰ء کو بالترتیب صدر بلاک الف، ب اور یمن بلاک کی میٹنگز بیت الانوار، بیت المحمود ، بیت الحمد میں مورخہ ۲۰ تا ۲۲ مئی ۲۰۰۰ء کو طاہر ، رحمت الف وب بلاکس کی میٹنگز بیت العزیز، بیت ناصر ، بیت نصرت میں اور مورخہ ۲۸ تا ۳۰ رمئی ۲۰۰۰ء کو علوم بلاک الف، ب، نصر بلاک کی میٹنگز بیت صادق، بیت نور اور بیت محمود میں منعقد ہوئیں.وفات مکرم خواجہ سرفراز احمد صاحب ایڈووکیٹ جماعت احمدیہ کے فرزند حق کے علمبردار، معروف قانون دان ، نڈر اور بے لوث خادم سلسلہ مکرم خواجہ سرفراز احمد صاحب ایڈووکیٹ ۲۲ مئی ۲۰۰۰ ء شام پونے آٹھ بجے لاہور میں اچانک وفات پاگئے.اگلے روز مورخه ۲۳ مئی ۲۰۰۰ء صبح نو بجے مکرم چوہدری حمید نصر اللہ خان صاحب امیر ضلع لاہور نے دارالذکر لاہور میں نماز جنازہ پڑھائی جس میں لاہور کے احباب نے کثیر تعداد میں شرکت فرمائی.شام چھ بجے کے قریب جنازہ دارالضیافت ربوہ پہنچا.جہاں پر محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ناظر امور خارجہ اور مکرم ملک خالد مسعود صاحب ناظر امور عامہ کے علاوہ دیگر عمائدین جماعت بھی موجود تھے.کچھ ہی دیر میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی بھی دارالضیافت تشریف لے آئے.نماز مغرب کے بعد بیت المبارک میں نماز جنازہ کا پروگرام بنایا گیا تھا.دارالضیافت سے جنازہ کندھوں پر اٹھا کر بیت
۳۳ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم مبارک لایا گیا.نماز کے بعد آپ کی وفات پر حضرت خلیفتہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کا پیغام کہ خواجہ سرفراز احمد صاحب جماعت کے عظیم سپوت تھے جن کی خدمات آب زر سے لکھے جانے کے لائق ہیں پڑھ کر سنایا گیا اس کے بعد حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی نے مکرم خواجہ صاحب کی نماز جنازہ پڑھائی.بیت مبارک سے بہشتی مقبرہ تک جنازہ کندھوں پر ہی لے جایا گیا.بہشتی مقبرہ میں تدفین کے لئے وسیع انتظامات کئے گئے تھے.بہشتی مقبرہ کی اندرونی چار دیواری کے غربی جانب قطعہ خاص میں قبر تیار کی گئی تھی.اس جگہ کے ارد گر د سرچ لائٹوں کا انتظام کیا گیا تھا.ربوہ کے خدام نے بڑی مستعدی کے ساتھ اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دیں.دارالضیافت ، بیت مبارک اور بہشتی مقبرہ میں کار ،موٹر سائیکل اور سائیکل کی الگ الگ پارکنگ کا انتظام کیا گیا تھا.ڈاکٹر سلطان احمد مبشر مہتمم مقامی کی سربراہی میں ممبران عامله مجلس خدام الاحمدیہ مقامی، نظامت عمومی کی ٹیم کے علاوہ ربوہ کے چار سو سے زائد خدام نے نہایت خوش اسلوبی سے اپنی اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دیں.جنازہ کی گزرگاہ پر تزئین ربوہ کمیٹی نے ٹینکر سے چھڑکاؤ بھی کیا تھا.ربوہ اور بیرون ربوہ کے احباب کی بڑی تعداد جماعت کے اس عظیم سپوت اور بے لوث خادم کی تدفین کے لئے بہشتی مقبرہ میں موجود تھی.اس کے علاوہ ناظران صدرانجمن احمد یہ، نائب ناظران، وکلاء تحریک جدید، نائب وکلاء، افسران صیغہ جات اور کئی اضلاع کے امراء بھی اس موقع پر موجود تھے.تقریباً رات نو بجے تدفین مکمل ہوئی.تدفین کے بعد حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی نے دعا کرائی.حالات زندگی مکرم خواجہ سرفراز احمد صاحب ایڈووکیٹ مئی ۱۹۲۹ء میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے.ابتدائی تعلیم سیالکوٹ سے ہی حاصل کی.اسلامیہ سکول سیالکوٹ سے میٹرک کا امتحان پاس کیا.قادیان سے انٹر کیا.بعد ازاں مرے کالج سیالکوٹ سے بی اے اور لاہور کے لاء کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کی.آپ نے ۱۹۵۳ء میں قانون کی پریکٹس سیالکوٹ میں شروع کی.اس کے بعد آپ لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمات کے سلسلہ میں تشریف لاتے رہے.آپ کو فوجداری مقدمات میں خاص مہارت حاصل تھی.” کر اس ایگزامینشن میں آپ کی مہارت مسلمہ خیال کی جاتی تھی.ماتحت عدالتوں اور اعلیٰ عدالتوں کے جج صاحبان آپ کا بہت احترام کرتے اور مشکل مقامات پر آپ سے رہنمائی بھی لیتے تھے.آپ کی بات کو اتنا سچ سمجھتے کہ آپ کی دی ہوئی اتھارٹی کو بعض اوقات بغیر حوالے کے تسلیم کر لیتے تھے.
۳۴ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۹۷۴ء کے بعد جماعتی مقدمات کے سلسلہ میں آپ کو غیر معمولی خدمات کی توفیق ملی.آپ خدا تعالیٰ کے فضل سے وفات کے دن تک خدمات سلسلہ بجالاتے رہے.آخری روز بھی آپ لاہور میں ایک جماعتی مقدمہ کے سلسلہ میں آئے ہوئے تھے.مجلس انصار اللہ اور ماہنامہ انصار اللہ کے بہت سے مقدمات میں آپ نے پیش ہو کر اپنی پیشہ وارانہ قابلیت کا ثبوت دیا.قاتلانہ حمله : ۱۹۸۸ء میں مشہور معاند احمدیت اسلم قریشی نے آپ پر قاتلانہ حملہ کیا جس میں آپ شدید زخمی ہو گئے.اس حملہ کی وجہ سے آپ کے جسم پر سات زخم آئے.خدا تعالیٰ نے آپ کو اس قاتلانہ حملہ کے بداثرات سے بچایا اور معجزانہ زندگی عطا فرمائی.حضرت خلیفہ المسح الرابع حمہ اللہ تعالی کا خراج تحسین: مکرم خواجہ صاحب گزشتہ ربع صدی سے جماعتی مقدمات میں بے لوث خدمات بجالاتے رہے جن میں مجلس انصار اللہ کے متعلقہ مقدمات بھی شامل ہیں.سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع نے آپ کی وفات پر فرمایا:." آپ جماعت کے عظیم سپوت تھے جن کی خدمات آب زر سے لکھے جانے کے لائق ہیں.“ سید نا حضرت خلیفہ اسیح الرابع کے ایک مکتوب مبارک میں ذکر اسیران راہِ مولا کے نام حضرت خلیفہ مسیح الرابع نے اپنے ایک مکتوب مبارک میں مکرم خواجہ صاحب کو بھی خراج تحسین پیش کیا.حضور نے تحریر فرمایا.: وو پیارے عزیزان آغا سیف اللہ ، مرزا محمد الدین ناز صاحب ، قاضی منیر احمد صاحب، محمد ابراہیم صاحب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاته آپ کی فیکس ملی.الحمد للہ.مبارک ہو.اللہ تعالیٰ نے آپ کو اسیران راہ مولیٰ کی صف میں شامل ہونے کی سعادت بخشی.حوصلہ، ہمت اور دعاؤں سے اسیری کے دن کاٹنے کی توفیق بخشی.ساری جماعت کی طرف سے آپ یہ قربانی پیش کر رہے تھے.اس لئے سب کا فرض تھا کہ اللہ تعالیٰ کے حضور دعاؤں کا سہارا لیتے.اس مشکل وقت میں خواجہ سرفراز صاحب
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۳۵ اور ان کے ساتھیوں نے جس رنگ میں تدابیر سے کام کیا ہے وہ بھی خراج تحسین اور دعاؤں کے مستحق ہیں.سب ہی شاباش اور مبارک باد کے مستحق ہیں.اللہ تعالیٰ آپ کی نسلوں کو بھی ان 66 نیکیوں کا فیض پہنچائے.سب کو عید مبارک اور محبت بھر اسلام.“ ربوہ کی مارکیٹس میں مراکز نماز تاریخ انصار الله جلد سوم صفحه ۱۳۴) ماہ مئی میں بازاروں میں قائم مراکز قیام نماز کا بھی جائزہ لیا گیا اور اوقات نماز سے دکاندار اور دیگر احباب کی آگاہی کے لیے ایک پروگرام مرتب کیا گیا.اس سلسلہ میں ایک سٹکر بنا کر دکانوں پر مناسب جگہ پر چسپاں کروایا گیا.اجلاس داعیان خصوصی ربوه مورخہ ۱۵ جون کو داعیان خصوصی کا ایک اجلاس منعقد کیا گیا.مکرم زعیم صاحب اعلیٰ نے داعیان سے خطاب کیا اور انتظامی امور کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ جہاں جہاں نو مبائعین ہیں، ان کی تعداد سے بھی آگاہ کریں تا کہ وہاں قریبی جماعت میں ان نو مبائعین کو شامل کیا جائے اور جماعت نہ ہو تو پھر مرکز کی اجازت سے وہاں جماعت کا قیام عمل میں لا کر انہیں نظام سے منسلک کیا جائے تا وہ جماعت کا فعال حصہ بن سکیں.تعمیر وافتتاح دفتر انصار اللہ دار العلوم شرقی نور مورخه ۲۷ جون ۲۰۰۰ء کو مجلس انصار اللہ حلقہ دارالعلوم شرقی نور کے دفتر کا افتتاح عمل میں آیا.مکرم محمد طارق محمود صاحب نے افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے اس قسم کی تعمیرات کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے الہام وَسِعُ مَكَانَگ کے تحت حضور کی صداقت کا نشان قرار دیا.مکرم زعیم صاحب اعلیٰ مقامی ربوہ نے مورخہ ۳۱ / مارچ ۲۰۰۰ء بروز جمعہ دعاؤں کے ساتھ دفتر کا سنگ بنیا درکھا تھا.بنیا دوں کی کھدائی سے لیکر تعمیر مکمل ہونے تک وقار عمل کیا گیا.اس دفتر کی تعمیر سے حلقہ کے مرکز دعوت الی اللہ اور لائبریری کی ضرورت بھی پوری ہوگئی.دعا کے بعد حاضرین میں شیرینی بھی تقسیم کی گئی.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۳۶ مجوزہ سالانہ اجتماع ۲۰۰۰ء سالانہ اجتماع ۲۰۰۰ء کی تاریخوں کے بارہ میں مرکزی عاملہ نے اپنے اجلاس منعقدہ ۲۸ / جون ۲۰۰۰ء میں تجویز کیا کہ مؤرخہ ۲۷، ۲۹،۲۸ اکتوبر بروز جمعہ، ہفتہ، اتوار کی تاریخوں کی منظوری کے لئے حضرت خلیفہ اسیح کی خدمت میں عرض کی جائے.۲۲ / اگست کے اجلاس مرکزی عاملہ میں اس اجتماع کے لئے انتظامیہ کمیٹی کی منظوری بھی دی گئی.تربیتی اجتماعات انصار اللہ ربوہ مجلس مقامی ربوہ نے بلا کس کی سطح پر ماہ اگست و ستمبر ۲۰۰۰ء میں تربیتی اجتماعات کا انعقاد کروایا.ان اجتماعات میں درس قرآن و حدیث کے علاوہ درج ذیل عناوین پر مقررین نے خطاب کیا.ا.اصلاح معاشرہ اور انصار اللہ کی ذمہ داریاں.۲.اطاعت نظام.۳.تلاوت قرآن کریم کی اہمیت.۴.نماز با جماعت کی اہمیت.۵.باہمی اخوت و محبت.۶.ملفوظات حضرت مسیح موعود علیہ السلام ان اجتماعات کی صدارت مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب شاہد گورداسپوری زعیم اعلیٰ ربوہ اور مکرم لطیف احمد صاحب کا ہلوں نائب زعیم اعلیٰ ربوہ نے کی.مندرجہ ذیل مقررین نے تقاریر اور دروس سے حاضرین کو متمتع کیا.مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب ناظر اصلاح و ارشاد مرکز یہ مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب قائد تعلیم ، مکرم سمیع اللہ صاحب زاہد، مکرم مرزا نصیر احمد صاحب، مکرم میر عبدالباسط صاحب شاہد، مکرم مولوی فضل احمد صاحب شاہد مکرم مولوی عبدالستار خان صاحب ، مکرم محمد افضل صاحب ظفر، مکرم شیخ محمد یونس صاحب، مکرم لئیق احمد صاحب عابد ، مکرم عطاء الرحمن صاحب محمود، مکرم محمد انور نسیم صاحب ، مکرم نصیر احمد صاحب چوہدری ، مکرم مظفر احمد صاحب اٹھوال ، مکرم مبارک احمد ظفر صاحب.انصارر بوہ کی کثیر تعداد ان اجتماعات میں شامل ہوئی.ان اجتماعات کی مختصر تفصیل درج کی جاتی ہے.تاریخ بلاک مقام اجتماع ۱۱ اگست ۲۰۰۰ء یمن بلاک بيت الذكر دار الیمن وسطی ۱۱ اگست ۲۰۰۰ء نصر بلاک بيت الذكر نصر وسطی حاضری انصار ۶۱ ۷۳
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۳۷ ۱۳۹ ۱۸ اگست ۲۰۰۰ء علوم بلاک الف بیت الذكر علوم غربی صادق ۱۴۱ ۱۸ اگست ۲۰۰۰ء علوم بلاک ب بیت الذکر علوم شرقی نور ۲۵ / اگست ۲۰۰۰ء رحمت بلاک ب بیت الذکر نصرت ، رحمت وسطی ۱۰۵ ۲۵ اگست ۲۰۰۰ء رحمت بلاک الف بیت الذکر ناصر ، رحمت غربی ۱۳۸ یکم ستمبر ۲۰۰۰ء صدر بلاک الف بیت الانوار دار الصدر شمالی صدر بلاک ب بیت محمود کوارٹرز تحریک جدید ۶۵ یکم ستمبر ۲۰۰۰ء ۶۰ ۸ ستمبر ۲۰۰۰ء احمد نگر ۱ارستمبر ۲۰۰۰ء طاہر بلاک بیت العزیز نصیر آباد ۱۱۵ ۸۴ مجلس چک چٹھہ (ضلع حافظ آباد ) کا ایک روزہ تربیتی پروگرام مجلس چک چٹھہ (ضلع حافظ آباد) کے تربیتی پروگرام کا آغاز مؤرخہ ۸ ستمبر ۲۰۰۰ء کو باجماعت نماز تہجد سے ہوا.نماز فجر کے بعد مکرم نوید عمران انجم صاحب مربی سلسلہ نے تربیت کے موضوع پر درس دیا.ورزشی مقابلہ جات: مورخہ ۱۸ ستمبر کو چھ بجے صبح ورزشی مقابلہ جات ہوئے.مقامی مجلس کی دو ٹیموں A اور B کے درمیان رسہ کشی کا مقابلہ ہوا جس میں ہیں انصار نے حصہ لیا.ٹیم (A) نے یہ مقابلہ جیت لیا.دوڑ ، کلائی پکڑ نا گولہ پھینکنا اور سائیکل ریس کے مقابلہ جات بھی ہوئے جن میں بالترتیب سولہ، بارہ سولہ اور بائیس انصار نے حصہ لیا.بعض مقابلے صف دوم اور صف اول کے درمیان بھی ہوئے.یہ مقابلہ جات ختم ہونے پر انصار اور مہمان حضرات کو ریفریشمنٹ دی گئی.ورزشی مقابلوں میں انتظامی ڈیوٹی مکرم حکیم نوراحمد صاحب نے دی.علمی مقابلہ جات: پونے دس بجے علمی مقابلہ جات شروع ہوئے جن میں تلاوت نظم اور تقریر کے مقابلے تھے.ان مقابلوں میں بالترتیب دس، اٹھارہ اور تئیس انصار نے حصہ لیا.ورزشی اور علمی مقابلہ جات ڈیڑھ بجے دو پہر ختم ہوئے.اختتامی تقریب نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد اختتامی اجلاس ہوا جس میں ورزشی اور علمی مقابلہ جات کے انعامات مرکزی نمائندگان مکرم مولوی فضل احمد شاہد صاحب اور مکرم نصیر الدین بھٹی صاحب نے تقسیم کئے.پروگرام ختم ہونے پر جملہ حاضرین اور مہمانوں کو کھانا پیش کیا گیا.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۳۸ خصوصی اجلاس با شمر داعیان الی اللہ میں صدر محترم کی شرکت دفتر مقامی ربوہ میں مؤرخہ ۲۳ ستمبر ۲۰۰۰ء کو با شمر داعیان الی اللہ کی خصوصی تقریب منعقد کی گئی.تقریب کے مہمان خصوصی صدر مجلس محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نے پچاس یا اس سے زائد پھل حاصل کرنے والے داعیان خصوصی میں انعامات تقسیم کئے.بعدۂ خطاب کرتے ہوئے آپ نے داعیان الی اللہ کو خصوصی طور پر توجہ دلائی کہ نو مبائعین کی تربیت اس طرح کی جائے کہ وہ نظام جماعت کا ایک فعال رکن بنیں.تقریب تقسیم انعامات علمی ریلی انصار اللہ مقامی مجلس انصار اللہ مقامی کے زیر انتظام پہلی علمی ریلی ۲۲ تا ۲۷ ستمبر ۲۰۰۰ء کو منعقد ہوئی تقسیم انعامات کی تقریب یکم نومبر ۲۰۰۰ء کو دفتر مقامی ربوہ میں منعقد کی گئی.صدر مجلس محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نے انصار میں انعامات تقسیم فرمائے.بعدہ آپ نے خطاب کیا اور فرمایا کہ:.کئی سالوں سے سالانہ اجتماع منعقد نہیں ہو رہا.اس موقع پر علمی پروگرام ہوتے تھے مجلس خدام الاحمدیہ نے علمی ریلی شروع کی ، اب مجلس انصار اللہ پاکستان نے بھی علمی ریلی شروع کی ہے.حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے محسوس فرمایا کہ علمی مسائل کا امتحان لیا جائے تا سارے احباب کو عقائد کا علم ہو سکے.گو یہ امتحان اس وقت نہ ہو سکا مگر داغ بیل اُس وقت ڈال دی گئی.آج ہمارے علمی مقابلہ جات اسی ارشاد کے تحت ہو رہے ہیں اس لئے ان میں زیادہ سے زیادہ احباب کو شامل ہونا چاہیے.66 سعید روحوں کے قبول حق پر حضرت خلیفہ اسیح الرابع " کا اظہار خوشنودی اللہ تعالیٰ کے فضل سے مجلس انصار اللہ پاکستان کو حضرت خلیفتہ اسیح کے ارشادات کی روشنی میں سال ۲۰۰۰.1999ء میں بھی دعوت الی اللہ کی مہم میں اپنا بھر پور حصہ ڈالنے کی توفیق ملی اور چھ ہزار آٹھ سو اکاون سعید روحوں کو حق قبول کرنے کی سعادت نصیب ہوئی.یہ خوشکن اطلاع حضور کی خدمت میں بھجوائی گئی جس میں پھلوں کی ضلع وارتفصیل کے ساتھ ساتھ پچاس سے زائد پھل حاصل کرنے والے داعیان کی فہرست بھی دعا کی غرض سے پیش کی گئی.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۳۹ مکرم ایڈیشنل وکیل التبشیر صاحب لندن نے ۲۵ ستمبر ۲۰۰۰ ء کو مندرجہ ذیل خط صدر محترم کی خدمت میں لکھا." آپ کی طرف سے بذریعہ FAX مجلس انصار اللہ پاکستان کے ذریعہ حاصل ہونے والی چھ ہزار آٹھ سوا کا ون بیعتوں کی رپورٹ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں موصول ہوئی.جس کے ساتھ علاقہ وضلع وار بیعتوں کی تفصیل بھی منسلک ہے اسی طرح پچاس سے زائد بیعتیں حاصل کرنے والے داعیان الی اللہ کی فہرست بھی شامل ہے.حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے آپ کی یہ رپورٹ ملاحظہ فرمائی اور فرمایا الحمد لله ، اللهم زد وبارک وثبت اقدامهم جزاكم الله تعالى احسن الجزاء سالانہ اجتماع ضلع سیالکوٹ مورخه ۲۶، ۱/۲۷ اکتوبر ۲۰۰۰ء نظامت ضلع کا سترھواں سالانہ اجتماع جامع احمد یہ سیالکوٹ شہر میں ہوا.افتتاحی تقریب مکرم امیر صاحب ضلع کی صدارت میں منعقد ہوئی.مورخہ ۲۶ اکتوبر بعد نماز مغرب وعشاء مکرم ناظم صاحب نے ذکر حبیب پر تقریر کی ، بعدازاں مقابلہ جات شروع ہوئے.مورخہ ۲۷ اکتوبر کو چار بجے نماز تہجد اور نماز فجر کے بعد دروس قرآن مجید ، حدیث شریف اور ملفوظات حضرت مسیح موعود ہوئے.بعد ناشتہ ورزشی مقابلہ جات ہوئے.اختتامی اجلاس زیر صدارت محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس منعقد ہوا.مکرم مولا نا سلطان محمود انور صاحب نے تقریر کی.آخر میں مکرم صدر صاحب نے خطاب فرمایا اور انعامات تقسیم فرمائے.بہتر مجالس کے چھ سو تنیس انصارا ایک سو تیرہ خدام اور پچاس اطفال نے شرکت کی.آل ربوہ انصار اللہ وخدام الاحمدیہ ورزشی مقابلہ جات مورخه ۲۸ اکتوبر ۲۰۰۰ء بروز ہفتہ پہلے آل ربوه ورزشی مقابلہ جات ما بین انصار اللہ و خدام الاحمدیہ دار الرحمت غربی ربوہ کی گراؤنڈ میں منعقد ہوئے.پروگرام کا آغاز آٹھ بجے صبح ہوا.محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس انصاراللہ پاکستان نے دعا کے ساتھ افتتاح فرمایا.مقابلہ والی بال : پہلے خدام اور انصار کے درمیان والی بال کا مقابلہ ہوا.دونوں ٹیموں نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا جس سے حاضرین بہت محظوظ ہوئے.یہ مقابلہ خدام الاحمدیہ کی ٹیم نے جیت لیا.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم مقابلہ Slow سائیکلنگ : دوسرا مقابلہ Slow سائیکلنگ کا تھا.خدام اور انصار کی طرف سے پانچ پانچ کھلاڑیوں نے اس میں شمولیت کی.یہ مقابلہ بھی بہت دلچسپ رہا.اس مقابلہ میں انصار کھلاڑیوں نے پہلی پوزیشنیں حاصل کیں.اول: مکرم پروفیسر مبارک احمد طاہر صاحب ، دوم: مکرم چوہدری محمد انور صاحب سوم: مکرم محمد اختر صاحب.مقابله رسه کشی: تیسرا مقابلہ رسہ کشی کا ہوا.یہ مقابلہ بہت دلچسپ تھا.حاضرین کے جوش و خروش میں دونوں ٹیموں نے زبر دست مقابلہ کیا.خدام الاحمدیہ کی ٹیم نے یہ مقابلہ جیت لیا.مقابلہ کلائی پکڑنا: انصار اور خدام کے ورزشی مقابلوں کا آخری مقابلہ کلائی پکڑنے کا تھا.اس مقابلہ میں بھی حاضرین نے خوب دلچسپی لی اور کھلاڑیوں کو داد دی.یہ مقابلہ انصار کھلاڑیوں نے جیت لیا.اس مقابلے میں بھی پہلی تینوں پوزیشنیں انصار کھلاڑیوں نے حاصل کیں.فائنل مقابلہ دوانصار کے درمیان ہوا.دونوں کھلاڑیوں نے بہت عمدہ کارکردگی دکھائی اور مقابلہ برابر چلتا رہا.بالآخر ٹاس کے ذریعہ اول اور دوم پوزیشن کا فیصلہ کیا گیا.مقابلہ میں اول: مکرم رانا اللہ دتہ صاحب، دوم: مکرم شاہد احمد باجوہ صاحب اور سوم : مکرم محمد اختر صاحب رہے.تقریب تقسیم انعامات : آخر میں تقسیم انعامات کی تقریب منعقد ہوئی.جس کی صدارت حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی نے فرمائی.تلاوت کے بعد مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب شاہد گورداسپوری زعیم اعلیٰ مقامی ربوہ نے رپورٹ پیش کی جس میں انہوں نے انصار اور خدام کے مابین پہلے ورزشی مقابلہ جات کے انعقاد میں خصوصی طور پر ڈاکٹر سلطان احمد مبشر مہتم خدام الاحمدیہ مقامی کا شکر یہ ادا کیا جن کے تعاون سے یہ مقابلے ممکن ہوئے.اسی طرح مہمان خصوصی ، محترم صدر صاحب مجلس انصار اللہ پاکستان اور حاضرین کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے تشریف لا کر مجلس انصار اللہ کی حوصلہ افزائی کی.رپورٹ کے بعد مہمان خصوصی محترم ناظر صاحب اعلیٰ و امیر مقامی نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم فرمائے.آپ نے اپنے اختتامی خطاب میں خدام اور انصار دونوں کو با قاعدگی سے ورزش کرنے کی طرف توجہ دلائی.آپ نے خدام اور انصار کے مابین ان مقابلہ جات کو پسند فرماتے ہوئے اس خواہش اور دعا کا اظہار فرمایا کہ ان مقابلوں کے نتیجے میں دونوں تنظیموں کے درمیان باہمی رابطہ اور تعاون کی روح مزید ترقی کرے گی.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۴۱ گھٹیالیاں میں احمد یہ بیت الذکر پر فائرنگ اور شہادتیں مورخه ۳۰ /۱ اکتوبر ۲۰۰۰ء کو صبح چھ بجے کے قریب گھٹیالیاں خورد ضلع سیالکوٹ کے شرقی جانب واقع جماعت احمدیہ کی بیت الذکر میں نامعلوم نقاب پوشوں کی فائرنگ سے پانچ احباب راہ مولا میں قربان ہو گئے.ان کے علاوہ چھ احمدی احباب شدید زخمی ہوئے جن کو میوہسپتال لاہور پہنچایا گیا.تفصیلات کے مطابق صبح نماز فجر کی ادائیگی کے بعد درس قرآن کریم ختم ہونے کے بعد دہشت گردوں نے بیت الذکر کے اندر آ کر کلاشنکوف کے برسٹ مارے جس کے نتیجے میں دو احمدی احباب موقعہ پر راہ مولا میں قربان ہو گئے جبکہ باقی تین احباب ہسپتال جاتے ہوئے جاں بحق ہوئے.زخمیوں کو پہلے نارووال لے جایا گیا وہاں سے لاہور منتقل کیا گیا.حملہ آور کار میں پسرور کی طرف فرار ہو گئے.راہ مولا میں قربان ہونے والے انصار مکرم عطاء اللہ صاحب ولد مولا بخش صاحب ( عمر ۶۵ سال) اور مکرم غلام محمد صاحب (عمر ۶۸ سال) تھے.جبکہ زخمی ہونے والے انصار میں مکرم ماسٹرمحمد اسلم صاحب ولد غلام قادر صاحب ( عمر ۶۱ سال) اور مکرم نصیر احمد صاحب ولد غلام محمد صاحب ( عمر ۶۰ سال) شامل تھے.اس واقعہ کی اطلاع ملنے پر مقامی انتظامیہ اور پولیس کی بھاری جمعیت موقع پر پہنچ گئی.ملکی اخبارات نے یہ خبر شہ سرخیوں سے شائع کی.بی بی سی نے بھی خبروں اور سیربین میں واقعہ کی تفاصیل بیان کیں.مرحومین کی نماز جنازہ اور تدفین گھٹیالیاں ہی میں ہوئی.10 راہ مولیٰ میں میں شہید ہونے والے دونوں انصار کا مختصر تعارف پیش خدمت ہے: (۱) راہ مولا میں قربان ہونے والے ناصر مکرم عطاء اللہ صاحب ولد مولا بخش صاحب کی عمر ۶۵ سال تھی.آپ کوہ نور آئل ملز مرید کے سے ریٹائر ہوئے تھے اور آج کل زمیندارہ کرتے تھے.پنجگانہ نماز کے عادی اور مخلص احمدی تھے.دعوت الی اللہ کا بہت شوق تھا اور جماعتی پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے.آپ کو راہ مولیٰ میں قربان ہونے کی خواہش تھی جو اللہ تعالیٰ نے پوری کر دی.آپ نے شہادت کے دن پہلے مسجد میں نماز تہجد ادا کی اور پھر فجر کا انتظار کیا.نماز کے بعد درس سنا.قبلہ رخ بیٹھے تھے کہ آپ کو گولیاں لگیں اور شہادت کا رتبہ پایا.پسماندگان میں اہلیہ زہرہ بیگم صاحبہ کے علاوہ چھ بیٹے اور چار بیٹیاں یادگار چھوڑیں.(۲) مکرم غلام محمد صاحب شہدائے گھٹیالیاں میں سب سے معمر بزرگ تھے.آپ نے ۶۸ سال کی عمر میں جام شہادت نوش کیا.زمیندارہ پیشہ سے وابستہ تھے.پنجوقتہ نمازوں کے عادی اور جماعتی پروگراموں
۴۲ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے اور مالی قربانی میں پیش پیش تھے.آپ فائرنگ کے نتیجہ میں شدید زخمی ہوئے.آپ کو طبی امداد کے لئے پہلے نارووال لے جایا گیا.وہاں سے لاہور ریفر کر دیا گیا لیکن لاہور ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی راہ مولیٰ میں قربان ہو گئے.آپ نے چھ بیٹے اور تین بیٹیاں یادگار چھوڑ ہیں.11 عہدیداران ربوہ کو نماز با جماعت سے متعلق صدر محترم کا خصوصی خطاب یکم نومبر ۲۰۰۰ء کو مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ کے اجلاس عام میں محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس نے شمولیت فرمائی.آنمحترم نے مکرم زعیم صاحب اعلیٰ کی درخواست پر زعماء اور منتخ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ:.تنظمين نماز با جماعت کی طرف اپنی توجہ دیں.جائزہ لے کر دیکھ لیں.انصار، خدام، اطفال کی حاضری ۸۰ فی صد نہیں ہوتی.بار بار تلقین کی جاتی ہے.مگر ہم انہیں لوگوں کو کہتے ہیں جو نماز میں آتے ہیں.حضور انور بھی کئی دفعہ توجہ دلا چکے ہیں.انصار کو انفرادی طور پر سمجھائیں.یہ ہماری مجلس کی ذمہ داری ہے.سب سے اہم یہی ہے کہ نماز کی طرف توجہ دلاتے رہیں.جو انصار شامل نہیں ہوتے ، انہیں ایسے انصار سمجھا ئیں جو صبر کے ساتھ اور استقامت کے ساتھ نصیحت کر سکتے ہوں.چڑنا نہیں.غصے میں نہیں آنا.یہ ایسی چیز نہیں کہ ہفتہ یا عشرہ منالیا اور چھوڑ دیا.جہاں کمی نظر آئے اسے بار بار دور کرنے کی کوشش کریں.کیونکہ جو نماز میں آجاتے ہیں وہ دوسرے کاموں میں بھی تعاون کرتے ہیں.“ ماہانہ رپورٹ شعبہ تعلیم القرآن ضلع کراچی بابت ماہ نومبر ۲۰۰۰ء ماہ نومبر ۲۰۰۰ء میں کراچی کی ۱۲ مجالس ( گلشن حدید ، ماڈل کالونی، النور، بلد یہ ٹاؤن ، عزیز آباد، مارٹن روڈ ، نارتھ کراچی گلشن جامی، کورنگی، کلفٹن، ڈرگ کالونی اور ڈرگ روڈ ) میں تعلیم القرآن کلاسز با قاعدگی سے جاری رہیں.ان کلاسز سے دو سو آٹھ انصار نے استفادہ کیا.اجلاس عاملہ ضلع کراچی مجلس عاملہ ضلع کراچی کا اجلاس بمقام کوٹھی دار الصدر کراچی مؤرخه ۲ نومبر ۲۰۰۰ء بروز جمعرات بعد نماز مغرب انعقاد پذیر ہوا.مکرم عبدالرشید سماٹری صاحب قائمقام ناظم ضلع نے صدارت کی.اجلاس میں
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۴۳ دیگر امور کے علاوہ باجماعت نماز کا جائزہ لیا گیا اور جہاں کمی تھی اس کو دور کرنے اور بہتر بنانے کی طرف خاص توجہ دلائی گئی.اجلاس میں چودہ زعماء اور گیارہ نائب ناظمین ضلع شریک ہوئے.احمد یہ بیت الذکر تخت ہزارہ پر حملہ ۱۰ نومبر ۲۰۰۰ ء کو بوقت شب احمدیہ بیت الذکر تخت ہزارہ (ضلع سرگودہا ) میں مخالفین نے آتشیں اسلحہ اور کلہاڑیوں سے احمدیوں پر حملہ کر دیا جس میں پانچ احمدیوں (بشمول دونوعمر اطفال ) نے راہ مولیٰ میں جان قربان کرنے کی سعادت پائی جبکہ دو احمدی شدید زخمی ہوئے.اس گاؤں میں مولوی اطہر شاہ نے گزشتہ ایک عرصہ سے جماعت کے خلاف سب وشتم اور اشتعال انگیزی کا بازار گرم کر رکھا تھا.ارنومبر کو عصر کے بعد اس نے اپنے غنڈوں کے ہمراہ گاؤں کی گلیوں میں احمدیوں کے گھروں کے باہر غلیظ گالیاں نکالنی شروع کیں.احمدیوں نے صبر سے کام لیا.عشاء کے وقت طے شدہ منصوبہ کے تحت چار مساجد سے اعلان ہوا اور اڑھائی صد افراد ڈنڈے اور کلہا ڑیاں لے کر احمد یہ مسجد پہنچے.دیوار گرادی اور اندر گھس گئے.پولیس کو واقعہ کی اطلاع کر دی گئی تھی اور اس وقت بھی چند سپاہی موجود تھے.اس پر تشدد واقعہ میں چار احمدی موقع پر ہی شہید کر دئیے گئے.انکی لاشوں کی بے حرمتی کی گئی اور لاشوں کو گھسیٹ کر چھت سے گلیوں میں پھینگا گیا.ایک نوجوان ہسپتال پہنچ کر شہید ہو گیا.شہید ہونے والے ناصر مکرم نذیر احمد صاحب رائے پوری شہید تخت ہزارہ کا مختصر تذکرہ پیش ہے.محترم نذیر احمد صاحب ۶۵ سال کی عمر کے تھے اور آپ زمیندارہ کا کام کرتے تھے.آپ کا دل ہر وقت مسجد میں ہی انکار ہتا تھا.شہادت کے روز نماز مغرب مسجد میں پڑھی پھر حضور کا خطبہ سنا اور عشاء کی نماز ادا کی.اس کے بعد بھی گھر جانے کی بجائے مسجد میں ہی رہے.دعوت الی اللہ کے شوقین اور بلند حو صلے اور بچوں پر شفقت کرنے والے تھے.سلسلہ کے ساتھ بہت محبت تھی.اس سانحہ میں آپ کے فرزند مکرم عارف محمود صاحب نے بھی جام شہادت نوش کیا.محمد و د مرکزی مجلس شوری ہر سال سالانہ اجتماع کے موقعہ پر ایک یا دو دن کے لئے مجلس شوری منعقد ہوتی رہی تھی.۱۹۸۳ء کے اجتماع تک اس طریق پر عمل ہوتا رہا.۱۹۸۴ء سے ملکی حالات کی بنا پر مرکزی اجتماع منعقد نہ ہو سکے.لہذا شوریٰ انصار اللہ کا انعقاد بھی ناممکن ہو گیا.اس خلا کو کسی حد تک پورا کرنے کے لئے ۱۹۸۵ء سے
۴۴ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم حضرت خلیفہ اسیح الرابع کی منظوری سے مرکز میں محدود شوری کا سلسلہ جاری کیا گیا.ابتداء اس میں مرکزی قائدین کے علاوہ ناظمین اضلاع و علاقہ اور چند زعمائے اعلیٰ کو شمولیت کی دعوت دی جاتی تھی تاہم بعد میں میں سے زائد انصار والی مجالس کے زعماء کو بھی شامل کر لیا گیا.ان مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے عہد یداران کا اجلاس بھی منعقد کیا جاتا رہا جس میں صدر مجلس اور مرکزی عاملہ ہدایات دیتے.امسال مجلس انصار اللہ پاکستان کی محدود شوری مؤرخہ ۱۲ نومبر ۲۰۰۰ ء بروز اتوار بوقت نو بجے صبح مجلس انصار اللہ پاکستان کے ہال میں منعقد ہوئی جس میں ناظمین اضلاع و علاقہ اور زعماء اعلیٰ کے علاوہ ہیں سے زائد تجنید والی مجالس کے زعماء کو مدعو کیا گیا تھا.مرکزی نمائندگان سمیت کل دو سو چھپن نمائندگان شریک ہوئے.مجلس شوری کی سفارشات اور حضور انور کے فیصلہ جات کا تذکرہ علیحدہ باب میں کر دیا گیا ہے.اجلاس عاملہ ضلع کراچی مورخه ۲۳ / نومبر ۲۰۰۰ء بروز جمعرات بعد نماز مغرب کوٹھی دارالصدر کراچی میں مکرم قریشی محمود احمد صاحب ناظم ضلع کراچی کی زیر صدارت مجلس عاملہ ضلع کراچی کا اجلاس منعقد ہوا.مکرم ناظم ضلع نے عشرہ وقف جدید ۲۴ نومبر تا ۳ دسمبر منانے کی طرف توجہ دلائی.اجلاس میں مجالس کا مالی وصولی کا جائزہ پیش کیا گیا اور جلد از جلد وصولی کی تاکید کی گئی نیز سائیکل کے ذریعہ دیہات کا سروے کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری چودہ ناظمین رہی.عید الفطر پر نفر باء ونو مبائکھین کی امداد دسمبر ۲۰۰۰ء میں عید الفطر کے موقع پر غرباء اور نو مبائعین میں چاول، چینی، گھی ، سویاں اور مٹھائی وغیرہ کے ۳۱۸ پیکٹ مالیتی ۴۳۰٬۰۰۰ روپے ،۴۹۰ افراد اورگھرانوں میں تقسیم کئے گئے، ربوہ و بیرون ربوہ اجناس کے علاوہ مبلغ پچاس ہزار روپے بصورت نقدی بھی تقسیم کیے گئے.علاوہ ازیں ۲۰۷ مردانہ اور زنانہ کپڑے بھی مستحقین میں تقسیم کئے گئے.بعض ضرورت مند افراد میں سویٹرز ، رضائی اور بعض دیگر گرم کپڑے بھی تقسیم کیے گئے.خلاصہ رپورٹ دورہ جات مربی سلسلہ اصلاح وارشاد ۲۰۰۰ء ۱۹۹۵ء سے مکرم حفیظ احمد شاہد صاحب مربی سلسلہ، قیادت اصلاح وارشاد کے تحت پاکستان کی مجالس
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۴۵ کا دورہ کر رہے ہیں.اس سال بھی انہوں نے مختلف اضلاع کی مجالس کا دورہ کیا جس میں دوسرے شعبہ جات کے ساتھ ساتھ تربیتی مساعی اور دعوت الی اللہ کا جائزہ لے کر داعیان میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی چنانچہ امسال چالیس اضلاع کی ۲۴۵ مجالس کا دورہ کیا..دوسو دس اجلاس عام اور مجالس عاملہ کے ساتھ میٹنگ کر کے انصار سے رابطے کئے.کمیٹی اصلاح وارشاد کے ایک سو پچاس اجلاسات ہوئے جن میں دعوت الی اللہ کی مساعی کا جائزہ لے کر آئندہ کے پروگرام طے ہوئے.ہوئے..چار سو پچپن جلسہ ہائے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور مجالس مذاکرہ کے ایک سو تھیں پروگرام ے.دوسو تمیں داعیان کو وقف خصوصی میں شامل کروایا گیا.تفصیل دوره کرده مجالس ۲۰۰۰ء ماه اضلاع دوره کرده مجالس جنوری فیصل آباد دار الحمد، دارالذکر، کریم نگر، دار النور، دار الفضل فضل عمر ، گنڈا سنگھ والا ، گھسیٹ پورہ ،لاٹھیا نوالہ، گوکھووال فروری مارچ جھنگ جھنگ شہر، چاہ لڈیانہ ،ٹھٹھہ شیر یکا، لکی نو ، عنایت پور بھٹیاں ،شورکوٹ ملتان ملتان شرقی ، ملتان غربی ، کوٹھے والا ، احمد یا نوالہ ، چک نمبرا مظفر گڑھ مظفر گڑھ علی پور ،شہر سلطان، جتوئی، کوٹ ادو، بیٹ دریائی ڈیرہ غازی خان ڈیرہ غازی خان، تونسہ شریف بستی رندان بستی سہرانی، چاه اسماعیل والا را جن پور راجن پور، کوٹ جندا، کوٹلہ حسن، داجل خوشاب خوشاب، جو ہر آباد، احمد آباد جنوبی ، عمر آباد، کھائی کلاں ، بھان اُمید علی ورک، ڈیرہ ورکاں حافظ بوستاں،۳۹ ڈی بی، چک نمبر ۲ بھکر بھکر ، ڈیرہ اسماعیل خان ،۷۰ ایم ایل ، ۱۸۵اٹی ڈی اے ، حیدر آباد تھل
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۴۶ رحیم یار خان رحیم یار خان، صادق آباد بستی کندھارا سنگھ ،۳۲ شرقی غربی ، چک نمبر ۲۰، خان پور، چک نمبر ۱۰، ۱۰۶ پی ، لیاقت پور اپریل حیدر آباد حیدر آباد، لطیف آباد، کوٹری، گوندل ،فارم، بشیر آباد ،ٹنڈوالہ یار، سنجر چانگ، نواز آباد، مبارک آباد متی میر پور خاص میر پور خاص، نوکوٹ ، نصرت آباد، جھڈو عمرکوٹ کنری محمود آباد، ناصر آباد ، نسیم آباد، پھیر و چچی ، نبی سر روڈ ، احمد آباد، کریم نگر محمد آباد، لطیف نگر، صادق پور، نور نگر گوجرانوالہ گوجرانوالہ شرقی، غربی، ترگڑی، راہوالی، تلونڈی کھجور والی ، وزیر آباد، گکھڑ ، تلونڈی موسے خان، گرمولہ ورکاں سیالکوٹ سیالکوٹ ، بھڈال، اورا ، رلیو کے سمبڑیال ، ڈسکہ کلاں ،کوٹ پیرو چک، ڈوگری گھمناں، چونڈہ ، کلاس والا، دا تا زید کا گھٹیالیاں جون نواب شاہ نواب شاہ باندھی ، دوڑ سکرنڈ سانگھڑ سانگھڑ ،شہداد پور، چک نمبر ۲۴، احمد پور، فتح پور بدین بدین، گلارچی کھوسکی کراچی کورنگی، کلفٹن، محمود آباد گلشن اقبال شرقی ، غربی گلستان جوہر، عزیز آباد، النور ، ڈرگ روڈ ، ڈرگ کالونی ، نارتھ ، صدر، ہاؤسنگ سوسائٹی ، مارٹن روڈ ، ماڈل کالونی ، گلشن جامی ،گلشن حدید ، ناظم آباد ، تیموریہ ، اورنگی ٹاؤن ، بلد یہ ٹاؤن جولائی ہنگامی دورہ اٹھارہ اضلاع ( برائے دعوت الی اللہ وحصول پھل) اگست سکھر سکھر، جیکب آباد، گوٹھ شفیع ، ڈھر کی لاڑکانہ لاڑکانہ،انورآباد، مسن باڈہ، تمبر ، گورگیج کوئٹہ کو ئٹہ شرقی کوئٹہ غربی ،شمالی ، جنوبی ، قلات ستمبر راولپنڈی بیت الحمد ، صدر سیٹلائٹ ٹاؤن، پشاور روڈ ، واہ ، ٹیکسلا، گوجر خان
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم اٹک اٹک،کامرہ، کسراں ۴۷ مردان مردان، مینگوره پشاور پشاور شہر، صدر، حیات آباد، اچینی پایاں ، نوشہرہ ، رسالپور چکوال چکوال، بھون، دوالمیال، کلر کہار، رتو چھ میر پور آزاد کشمیر میر پور، میرا بھڑ کانگیال کوٹلی آزاد کشمیر کوٹلی ، گوئی ، ندیری، آرام باڑی، بھا بھڑہ، خلیل آباد مظفر آباد آزاد کشمیر مظفر آباد اکتوبر منڈی بہاؤالدین منڈی بہاؤالدین شاہ تاج ، مونگ، پھالیہ، چک ۲۰ ، سعد اللہ پور تاج،مونگ، جہلم جہلم، چپ بورڈ ، سرائے عالمگیر محمودآباد، کالا گوجراں، ڈنڈوت نومبر دسمبر لاہور بھائی گیٹ ، دہلی گیٹ ، دارالذکر مغل پورہ ، سلطان پورہ ، ٹاؤن شپ، سمن آباد، ڈیفنس، کوٹ لکھپت ، شاہدرہ، فیکٹری ایریا، ہانڈ و گجر، ٹھوکر نیاز بیگ،شمالی چھاؤنی شیخوپورہ شیخوپورہ ، مرید کے ، نارنگ ، کر تو ، کوٹ عبدالمالک ، ننکانہ صاحب ، سید والا ، فاروق آباد ، بہوڑو نواں کوٹ ، سانگلہ ہل، چک چھور گوجرانوالہ شرقی، غربی، تلونڈی موسیٰ خان، فیروز والا ، گرمولا، متتلے عالی نمائندہ برائے کمیٹی کفالت یکصد یتامیٰ یتامی کی خبر گیری خدا تعالیٰ اور سید نا آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احکامات کی روشنی میں ہمیشہ ہی جماعت احمدیہ میں ایک اہم حیثیت رکھتی رہی ہے.اس کی ایک منظم صورت احمد یہ صد سالہ جوبلی کے حوالہ سے بھی قائم ہے یعنی کمیٹی کفالت یکصد یتامی.اس کے ذریعہ بے شمار یتامی کی خبر گیری یا مکمل امداد کی جاتی ہے.اس کمیٹی میں مجلس انصار اللہ پاکستان کے ایک نمائندہ بھی شامل ہوتے ہیں.چنانچہ ۲۰۰۰ء میں مکرم شیخ مبارک احمد صاحب بطور نمائندہ انصار اللہ شامل تھے.۱۳
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۴۸ عمیر بال بالائی منزل دفاتر انصار الله تنظیم کو با قاعدگی اور عمدگی سے چلانے کے لئے اور اجتماعی پروگراموں کے انعقاد کے لئے احاطہ مجلس انصار اللہ میں دفاتر اور ہال قائم ہیں.صدر محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نے مجلس کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر اس ہال میں توسیع کروائی.۶ ارمئی ۲۰۰۰ ء کو ہال دفتر انصار اللہ کے توسیعی منصوبہ کا آغاز ہوا.قبل ازیں ہال کا رقبہ شمالاً جنوباً ۲۴ × ۵۰ فٹ تھا جس کے مغربی جانب ۲۴× ۸ فٹ کا برآمدہ تھا.نئے منصوبہ میں برآمدہ کو مرکزی ہال میں شامل کرتے ہوئے اس میں مزید توسیع کی گئی اس طرح کل پیمائش ۲۴ ×۸۳ فٹ ہو گئی.یہ رقبہ ۱۹۹۲ مربع فٹ بنتا ہے.اب تک مجلس کے پاس دفاتر کے لئے کل پانچ کمرے تھے جو کام کی روز افزوں کثرت کے لئے قطعی ناکافی تھے.مستقل دفاتر کے لئے جگہ کم پڑ رہی تھی نیز مرکزی قائدین کو بھی روز مرہ امور کی ادائیگی میں دقت پیش آرہی تھی.باوجود یکہ ہال میں مزید گنجائش پیدا کر لی گئی تھی لیکن یہ بھی ناکافی ثابت ہوئی.اس صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے تجویز کیا گیا کہ موجودہ ہال کے اوپر ایک اور ہال بھی تعمیر کیا جائے.نیز دفاتر کی کمی کو دور کرنے کیلئے پانچ کمرے بھی اس ہال کے اطراف میں بنوا.اف میں بنوالئے جائیں.اس منصوبہ کے نقشہ کی تیاری اور تعمیراتی امور کی نگرانی مکرم وسیم احمد طاہر صاحب کے حصہ میں آئی جنہوں نے اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا.موجودہ ہال کے اوپر ایک اور خوبصورت اور دیدہ زیب ہال تعمیر کیا گیا جس کا رقبہ شمالاً جنوباً ۲ ۲۵ ۳۶ ۸ فٹ ( یعنی ۶.۲۱۱۶ مربع فٹ) تھا.ہال کے جنوبی طرف تین اور شرقی جانب دو کمرے بنائے گئے جو نچلی منزل پر قائم سابقہ دفاتر کی چھت پر ہی تعمیر کئے گئے.جنوبی جانب کے کمروں کی پیمائش اس طرح تھی.کمرہ نمبرا.کمرہ نمبر ۲.کمرہ نمبر ۳.۱۲×۳ ۱۲×۳ (۱۵۹-۵۰ مربع فٹ) اا (۱۴۰-۸۷۶ مربع فٹ) ۱۸۶ (۲۲۶ مربع فٹ) شرقی جانب کے دونوں کمروں کی پیمائش :۶.۱۲×۴۱/۲
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۴۹ اس توسیع اور تعمیر نو نے بہت سہولت پیدا کر دی.اس طرح مجلس کو اپنی تقریبات کیلئے کشادہ اور وسیع جگہ میسر آگئی.صدر محترم نے دفاتر اور ہال کی ضرورت کے مطابق نیا فرنیچر مہیا کیا.بالائی منزل میں معیاری نشستوں اور دیگر لوازمات کا بھی اہتمام کیا گیا.غربی جانب سٹیج تعمیر کیا گیا.پائپ کی خوبصورت کرسیاں سٹرانگ مین لمیٹڈ فیصل آباد سے خصوصی طور پر بنوائی گئیں.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب نے خاکسار مرتب کو بتایا کہ صدر محترم نے مذکورہ تعمیرات کی آرائش و زیبائش میں ذاتی دلچسپی لی یہاں تک کہ کرسیوں ، پر دوں اور دیگر ضروریات کے چناؤ کے لئے صدر محترم بنفس نفیس خود بھی فیصل آباد تشریف لے گئے.آپ کے ہمراہ مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نائب صدر، مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب اور مکرم منیر احمد بسمل صاحب بھی وقتاً فوقتاً جاتے رہے.سہ ماہی اجلاسات ناظمین کا با قاعد و انعقاد بانی مجلس انصار اللہ سید نا حضرت خلیفتہ اسیح الثانی نے فرمایا کہ: ”ہماری جماعت کے سپرد یہ کام کیا گیا ہے کہ ہم نے تمام دنیا کی اصلاح کرنی ہے.تمام دنیا کو اللہ کے آستانہ پر جھکانا ہے.تمام دنیا کو اسلام اور احمدیت میں داخل کرنا ہے.تمام دنیا میں اللہ تعالیٰ کی بادشاہت قائم کرنا ہے مگر یہ عظیم الشان کام اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک جماعت کے تمام افراد خواہ بچے ہوں یا نوجوان ہوں یا بوڑھے ہوں ، اپنی اندرونی تنظیم کو مکمل نہیں کر لیتے اور اس لائحہ عمل کے مطابق دن رات عمل نہیں کرتے جو ان کے لیے تجویز کیا گیا ہے.“ حضور کے اس ارشاد کی روشنی میں انصار اللہ کے لائحہ عمل پر پوری طرح عمل درآمد کے لیے جہاں خط و کتابت اور مرکزی نمائندوں کے دورہ جات وغیرہ سے تنظیم کی مضبوطی کا کام لیا جاتا ہے وہاں بیرونی عہد یداران مثلاً ناظمین انصار اللہ اضلاع اور زعماء اعلیٰ مجالس کا دوسرے عہد یداروں سے رابطہ بھی بہت ہی مفید ثابت ہوا ہے.حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے دو رِ صدارت میں اس طرف خاص توجہ دی گئی تھی.محترم صدر صاحب نے ناظمین اور زعماء اعلیٰ کے مرکز میں اجلاسات کے انعقاد کے لیے توجہ دلاتے ہوئے اس کا باقاعدہ انتظام کیا.یہ قرار پایا کہ ہر سال ناظمین کے کم از کم تین سہ ماہی اجلاس ربوہ میں منعقد ہوں.اس فیصلہ پر عمل کیا گیا.اس طرح عام طور پر ایک اجلاس سال کے شروع میں ، دوسرا سال
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۵۰ کے وسط میں اور تیسرا انصار اللہ کے مرکزی اجتماع کے موقع پر منعقد ہوتا رہا.ان اجلاسات کا نتیجہ یہ نکلا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے تنظیم کو مضبوط کرنے میں مدد ملی.قائدین مرکز یہ اور ناظمین کے باہمی افہام و تفہیم سے کام کرنے کے جذبہ کونئی جلا ملی.ناظمین اور زعماء اعلی اجلاس میں شامل ہو کر محترم صدر صاحب اور قائدین کی ہدایات سے ایک نیا جذبہ لے کر ربوہ سے واپس جاتے اور اپنی مجالس میں بیداری کی نئی روح پیدا کرنے کا موجب بنتے.امسال بھی محترم صدر صاحب کی زیر نگرانی قیادت عمومی اس بات کا اہتمام کرتی رہی کہ تمام ناظمین اور زعماء اعلیٰ مرکز میں منعقد ہونے والے اجلا اسات میں باقاعدگی سے شامل ہوں.جو دوست اپنی کسی مجبوری کی وجہ سے اجلاسات میں باقاعدگی سے شامل نہ ہو سکتے ہوں، ان کا نمائندہ اجلاس میں بلایا جاتا.اگر پھر بھی کوئی ضلع نمائندگی سے غیر حاضر رہے تو اسے اجلاس کی کارروائی لکھ کر بھجوا دی جاتی.ان اجلاسات کے پروگراموں میں یہ امر بھی شامل ہوتا کہ ناظمین اور زعماء اعلیٰ اپنی مشکلات پیش کر کے مجلس مرکز یہ سے اس کا حل معلوم کر سکیں.اس طرح مرکز کو فیلڈ میں کام کرنے والے کی مشکلات کا علم ہوتا اور بیرونی عہد یداران مرکزی عہدیداران سے راہنمائی حاصل کرتے.اس کا خدا تعالیٰ کے فضل سے بہت گہرا اثر ہوا اور تنظیم میں تر و تازگی ، باہمتی اور عزم پیدا ہوا اور یہ آگے سے آگے بڑھتی چلی گئی.ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ اس ضمن میں ایک میٹنگ ۳ ستمبر ۲۰۰۰ء کو منعقد کی گئی افسوس کہ دیگر میٹنگز کا ریکارڈ نہیں مل سکا.رپورٹ کارگزاری پر حضور انور کے خوشکن ارشادات ا صدر محترم کی طرف سے اعداد وشمار پر مشتمل رپورٹ ہر ماہ سیدنا حضرت خلیفتہ المسیح کی خدمت بابرکت میں بھجوائی جاتی رہی.مجلس کی خوش قسمتی ہے کہ ان پر حضور انور کی طرف سے ارشادات موصول ہوتے رہے.تبر کا ایسے چند خطوط زینت قرطاس بنائے جارہے ہیں.(۱) مجلس انصار اللہ پاکستان کی کارگذاری رپورٹ ماہ اکتوبر موصول ہوئی.ماشاء اللہ.بہت اچھا کام کیا ہے.جزاکم اللہ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ آپ کی مساعی میں برکت دے اور احسن رنگ میں اپنی ذمہ داریاں سرانجام دینے کی توفیق عطا فرمائے.ہر میدان
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۵۱ میں آپ کی نصرت فرمائے.کامیابی کے شیریں اور دائمی پھل عطاء فرمائے.اللہ تعالیٰ آپ کے ساتھ ہو.“ لندن ۲۰۰۰-۲-۱۸) (۲) '' آپ کی طرف سے رپورٹ کارگذاری ماہ جنوری موصول ہوئی.جزاکم اللہ احسن الجزاء.ماشاء اللہ بہت اچھی رپورٹ ہے.بیعتوں اور رابطوں اور مالی قربانیوں کے اعداد وشمار بہت تسلی بخش ہیں.اللهم زد و بارک و ثبت اقدامھم.میری طرف سے تمام معاونین کو بہت بہت محبت بھر اسلام پہنچائیں.قائدین اور علماء کے دورہ جات کی رپورٹ بھی اچھی ہے.اللہ سب کو جزاء دے.“ (لندن۲۰۰۰-۵-۱۱) (۳) آپ کی ماہانہ رپورٹ ماہ فروری ۲۰۰۰ ء موصول ہوئی.جزاکم اللہ احسن الجزاء.اللہ فضل فرمائے اور اپنے فضلوں سے آپکی کوششوں کے بہترین نتائج ظاہر فرمائے.کیا بات ہے کہ پہلے کی طرح اب بھی لاہور کی حاضری بڑی Poor ہے.پہلے بھی توجہ دلائی تھی اب پھر توجہ دلا رہا ہوں.اللہ تعالیٰ آپ سب کا حافظ و ناصر ہو.“ (لندن۲۰۰۰-۵-۹) (۴) '' آپ کی ارسال کردہ رپورٹ کارگزاری بحواله ۲۰۰۰_۰۳_۶۵۲/۰۲ موصول ہوئی.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.ماشاء اللہ بڑی خوشکن رپورٹ ہے.اللہ تعالیٰ تمام قائدین، علماء سلسلہ کی مساعی میں برکت ڈالے.خدا کے مقرب ہوں.کوششیں مثمر ثمرات ہوں.میری طرف سے سب کو محبت بھر اسلام اور عید مبارک.“ (لندن۲۰۰۰-۳-۱۵) (۵) ”آپ کی طرف سے ارسال کرده رپورٹس بحواله ۰۰-۵-۱۴۲۰/۴ ۱۳۸۷/۹-۵-۰۰ بابت کارگذاری، دوره جات موصول ہوئیں.ماشاء اللہ رپورٹس اچھی ہیں.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ مساعی کو مثمر ثمرات فرمائے اور معاونین کے اخلاص، کام میں برکت ڈالے.“ (لندن۲۰۰۰-۶-۱۳) (۶) آپ کی رپورٹ بحوالہ ۰۰-۰۷-۲۰۹۷/۱۹ بابت دوره جات موصول ہوئی.ماشاء اللہ بڑی خوشکن رپورٹ ہے.اللہ تعالیٰ تمام قائدین ،مقررین اور کارکنان کے 66 اموال نفوس اور ایمان میں برکت ڈالے.میری طرف سے سب کو محبت بھر اسلام.“ لندن ۲۰۰۰-۷-۲۳)
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۵۲ اس ضمن میں مکرم پرائیویٹ سیکرٹری صاحب کے تحریر کردہ بعض خطوط بھی بغرض ریکارڈ درج کئے جاتے ہیں.ا آپ کی رپورٹ بحوالہ ۲۰۰۰-۳۳۴۲/۰۱۱ بابت مساعی قائدین تربیت و علماء سلسلہ موصول ہوئی.بعد ملاحظہ حضور انور نے تمام احباب کی مساعی کے مثمر ثمرات ہونے کی دعا کی ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء‘ (لندن۲۰۰۰-۱۱-۲۰) ۲) آپ کی رپورٹس محرره ۲۰۰۰-۸-۲۹ بابت کارگذاری موصول ہوئیں.حضور انور نے آپ اور آپ کے رفقاء کار کے لئے دعا کی ہے.اللہ تعالیٰ نیک نتائج ظاہر فرمائے.خاکسار حسب ہدایت رپورٹ کی رسیدگی بھجوا رہا ہے.“ (لندن۲۰۰۰-۸-۲۹) آپ کی ارسال کردہ رپورٹ بحوالہ 2000-10-3112/16 ملنے پر حضور انور نے دعا کی ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء‘ اللہ تعالیٰ کام میں برکت ڈالے اور معاونین کو بھی اجر عظیم عطا فرمائے.حسب ارشادر پورٹ کے ملنے کی رسیدگی دے رہا ہوں.حضور انور کی بابرکت زندگی کے لئے اور مقاصد عالیہ کے لئے دعا ئیں جاری رکھیں.“ (۱-۱۱-۲۰۰۰) مجلس انصار اللہ پاکستان کی کارگزاری رپورٹ ماہ نومبر ۲۰۰۰ ء حضور انور ایدہ اللہ کی خدمت اقدس میں موصول ہوئی.بعد ملاحظہ حضور نے خوشنودی کا اظہار فرماتے ہوئے دعا کی ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ ان تمام سرگرمیوں کو بہت بابرکت کرے.مفید نتائج ظاہر فرمائے اور سب اخلاص سے کام کرنے والوں کو اجر عظیم سے نوازے اور اس سے بڑھ کر اعلیٰ کارکردگی کی توفیق عطا فرمائے.“ (لندن ۲۰۰۱-۲-۱۸) نو مباکین سے رابطہ پراظہار خوشنودی مجلس نے حضور انور کے ارشادات کی روشنی میں نو مبائعین سے مسلسل رابطہ رکھنے کی کوشش جاری رکھی.ایسی ایک مساعی کی رپورٹ جب حضور انور کی خدمت میں بھجوائی گئی تو پرائیویٹ سیکرٹری صاحب حضور انور کی طرف سے مندرجہ ذیل خط صدر محترم کو موصول ہوا." آپ کی رپورٹ کارگذاری بابت رابطہ نومبائعین پر حضور انور نے خوشنودی کا اظہار فرمایا ہے.الحمد للہ.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء (۵-۱۲-۲۰۰۰)
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم مرکزی وفود کے دورہ جات ۵۳ مجالس کی کارکردگی میں حسن اور تیزی پیدا کرنے کے لئے مرکزی نمائندگان کے دورے ایک کلیدی حیثیت رکھتے ہیں اس طرح مجلس کے افعال کا صحیح معنوں میں ادراک ہوتا ہے.مجلس کی خوبیوں سے آگاہی ہوتی ہے اور قابل تقلید از کار پر مشتمل تذکرے مجلس به مجلس چلتے ہیں.یہی نہیں بلکہ مجالس کو در پیش مسائل سے بھی آگاہی ہوتی ہے اور ان کے حل کے لئے باہمی مشوروں سے لائحہ عمل طے پاتا ہے.ان دورہ جات میں صدر محترم ، مرکزی قائدین ، بزرگانِ سلسلہ، مربیان کرام اور دیگر افراد شامل ہوتے ہیں جو موقع کی مناسبت سے پند و نصائح کے ذریعہ انصار اور عہدیداران کی رہنمائی کرتے ہیں.ان دورہ جات کی رپورٹس وقتا فوقتا سید نا حضرت خلیفتہ اسیج کی خدمت میں بغرضِ اطلاع ورہنمائی بھجوائی جاتی ہیں.ستمبر ۲۰۰۰ء کی ایک رپورٹ پر حضور نے تبصرہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: آپ کی طرف سے رپورٹ بحوالہ ۰۰-۰۹-۲۴۷۲/۰۷ بابت دوره جات قائدین و مربیان موصول ہوئی.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.ماشاء اللہ رپورٹ اچھی ہے.لیکن اس میں مزید کوشش کی ضرورت ہے.سب جماعتوں میں بیداری کا تاثر تو حاضری سے ہوسکتا ہے.حاضری کی طرف توجہ کی ضرورت ہے.کمزور احباب کو لا نا زیادہ ضروری ہے.اللہ تعالیٰ ان دوروں کے نیک نتائج ظاہر فرمائے.آمین.میری طرف سے سب قائدین اور مربیان کو محبت بھر اسلام پہنچا ئیں.“ ( ۲۰۰۰-۹-۲۱) جائزہ برائے علم انعامی واسناد خوشنودی کے بارہ میں ایک اہم فیصلہ مجلس کا سال یکم جنوری سے ۳۱ دسمبر تک ممتد ہوتا ہے.علیم انعامی اور اسناد خوشنودی جلسہ سالا نہ ربوہ کے موقع پر حضرت خلیفہ اسیح کے دست مبارک سے عطا کی جاتی تھیں.جلسہ سالانہ دسمبر میں منعقد ہونے کی وجہ سے انتظامی مجبوریوں کے پیش نظر کا ر کر دگی کے جائزہ میں دس ماہ کی رپورٹس کو پیش نظر رکھا جاتا تھا.اس طرح کمیٹی کو اپنا کام دسمبر تک مکمل کر کے فیصلہ کرنے میں سہولت ہوتی تھی.اب جبکہ جلسہ سالانہ منعقد نہیں ہو رہا، مجلس مرکزیہ نے محسوس کیا کہ دس ماہ کی بجائے بارہ ماہ کی کارگردگی کا جائزہ لینا مناسب ہوگا.چنانچہ مجلس عاملہ نے اپنے اجلاس منعقدہ ۲۲ دسمبر ۲۰۰۰ ء میں طے کیا کہ گزشتہ سال کے دو ماہ یعنی نومبر و دسمبر کو بھی شامل کر لیا جائے اور اس طرح سارے سال کا جائزہ لے کر نتائج مرتب کئے جائیں نیز یہ بھی طے ہوا کہ تحریک جدید اور وقف جدید کے معیار پر نظر ثانی کی جائے اور مجالس کی کاوشوں اور مساعی کے نمبر بھی شامل کئے جائیں.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۵۴ حوالہ جات ا ماہنامہ انصار اللہ جنوری ۲۰۰۰ صفحه یم روزنامه اله روزنامه الفضل ۹ جنوری ۲۰۰۱ء ماہنامہ انصار الله اپریل ۲۰۰۰ صفحه ۳۹، روزنامه الفضل یکم مارچ ۲۰۰۰ء ۴ ماہنامہ انصار اللہ مئی ۲۰۰۰ صفحه ۳۹، روز نامه الفضل یکم اپریل ۲۰۰۰ء ماہنامہ انصار اللہ اگست ۲۰۰۰ صفحه ۳۸ ماہنامہ انصار اللہ مئی ۲۰۰۰ صفحہ ۴۰ روزنامه الفضل ۲۶ مئی ۲۰۰۰ء ماہنامہ انصار الله نومبر ۲۰۰۰ صفحه ۲۳ ماہنامہ انصار الله دسمبر ۲۰۰۰ صفحه ۲۰، الفضل ۲۳ نومبر ۲۰۰۰ صفحه نمبر ۲ ۱۰ روزنامه الفضل یکم نومبر ۲۰۰۰ء 11 شہدائے احمدیت صفحہ نمبر ۲۴۰.۲۴۱ ناشر طاہر فاؤنڈیشن ربوہ ۱۲ ماہنامہ انصار الله دسمبر ۲۰۰۰ صفحہ ۲۳ ضمیمہ شہدائے احمدیت صفحه ۲۴۳ ۱۳ بحوالہ چٹھی نمبر ۱۵-۱۰-۱۹۵/۱۰- از صدر صاحب کمیٹی کفالت یکصد یتا می ربوہ
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۵۵ مرکزی مجلس عامله ۲۰۰۱ء سیدنا حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے سال ۲۰۰۱ء.۱۳۸۰ ہش کے لئے مندرجہ ذیل اراکین مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کی منظوری عطا فرمائی.اراکین خصوصی: ا.مکرم مرزا عبدالحق صاحب ۲.مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب ۳.مکرم شیخ محبوب عالم خالد صاحب ۴.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب اراکین مجلس عاملہ : ۱- مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نا ئب صد راول ۲- مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب نائب صدر ۳ مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ۴.مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب نا ئب صد رصف دوم قائد عمومی ۵.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب قائد تعلیم قائد اصلاح و ارشاد ۶ مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ۷.مکرم مبارک احمد طاہر صاحب قائد تربیت ایڈیشنل قائد تربیت نومبائعین ۸ مکرم لطیف احمد جھمٹ صاحب ۹ مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب ۱۰.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۱۱.مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب قائد تعلیم القرآن قائد اشاعت قائد ایثار
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۲ میکرم عبدالجلیل صادق صاحب قائد ذہانت و صحت جسمانی ۱۳ مکرم حبیب الرحمن زیر وی صاحب قائد تجنيد ۱۴.مکرم پر و فیسر منور شمیم خالد صاحب قائد وقف جدید ۱۵.مکرم خالد محمود الحسن بھٹی صاحب قائد تحریک جدید ۱۶.مکرم پروفیسر عبدالرشید غنی صاحب قائد مال ۱۷.مکرم قریشی حمد عبداللہ صاحب آڈیٹر ۱۸ مکرم مولوی محمد صدیق صاحب گورداسپوری زعیم اعلیٰ ربوه 1 اجلاسات مرکزی مجلس عامله ۲۰۰۱ء میں چودہ اجلاسات عاملہ منعقد ہوئے جن کی تفصیل درج ذیل ہے.تاریخ بوقت زیر صدارت بمقام انصاراللہ ۱۷ جنوری سوا چار بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب گیسٹ ہاؤس انصار الله || ll ll ll ll || ll ll ll || ۲۸ فروری پونے پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۶ مارچ پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۴ اپریل سوا پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۹ مئی ساڑھے پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۶ جون پونے چھ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۵ جولائی پونے چھ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۷ /اگست ساڑھے پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۶ ستمبر سوا پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۱۵ اکتوبر پونے پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۹ اکتو بر پونے پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نائب صدر ۳۰ رنومبر چار بجے شام ۲۳ دسمبر سوا چار بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۳۱ دسمبر سوا چار بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۵۷ ان میں سے چند اجلاسات کی مختصر کاروائی رجسٹر روئیدادا جلاسات‘ سے پیش کی جاتی ہے.خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عاملہ ۱۷؍ جنوری ۲۰۰۱ء مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا ماہانہ اجلاس مورخہ ۷ ارجنوری ۲۰۰۱ بروز بدھ بوقت سوا چار بجے شام گیسٹ ہاؤس مجلس انصاراللہ میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس منه ہوا.جس میں مندرجہ ذیل ممبران نے شرکت فرمائی.ا.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۲.مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب منعقد ۳ مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب ۴.مکرم عبدالجلیل صادق صاحب مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گورداسپوری ۶ - مکرم سجاد احمد صاحب نائب قائد تربیت مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب ۸ - مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب ۹ مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ۱۱.مکرم عبدالرشید غنی صاحب ۱۳.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ۱۰.مکرم حبیب الرحمن زیروی صاحب ۱۲ مکرم منور شمیم خالد صاحب ۱۴.مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۱۵.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۱۶ مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم حبیب الرحمن زیروی صاحب نے کی.اس کے بعد عہد دہرایا گیا.عہد کے بعد گزشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی جو متفقہ طور پر درست قرار دی گئی.اس کے بعد قائدین کرام نے اپنی رپورٹس پیش کیں.سب سے پہلے قیادت عمومی ، صف دوم، اشاعت اور زعیم اعلیٰ ربوہ کی رپورٹس پیش ہوئیں.قیادت عمومی کی طرف سے ماہانہ رپورٹ کے تاخیر سے پیش ہونے کا معاملہ پیش ہونے پر محترم صدر صاحب نے ہدایت فرمائی کہ آئندہ ماہانہ رپورٹ میں دسمبر اور جنوری کی رپورٹس اکٹھی پیش کی جائیں.مکرم قائد صاحب اشاعت کو ہدایت فرمائی کہ جن ملکوں کو رسالہ بھجوایا جاتا ہے ان کو لکھا جائے کہ جب وہ کوئی رقم وکالت مال لندن کو بھجوایا کریں تو اس کی نقل یہاں بھی بھجوا دیا کریں.مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ وہ اقصیٰ روڈ اور رحمت بازار میں بعض بااثر آدمیوں کی ڈیوٹی لگائیں جو جمعہ کے وقت دکانیں بند نہ کرنے والوں کو نرمی سے توجہ دلائیں.اسی طرح نمازوں کیلئے بھی سست افراد کی فہرست بنائی جائے اور ان کو باقاعدگی سے مناسب رنگ میں توجہ دلائی جاتی رہے.اس کے بعد قیادت
۵۸ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم تحریک جدید، ذہانت و صحت جسمانی، ایثار اور تجنید کی رپورٹس پیش کی گئیں.محترم صدر صاحب نے قائد صاحب ایثار کو ہدایت فرمائی کہ محلوں کا تفصیل سے جائزہ لیا جائے جہاں گرم کپڑوں کی ضرورت ہوگرم کپڑے مہیا کروائے جائیں.خوراک میں بھی کچھ مدد کر دی جائے.سارے محلوں میں خاموشی سے سفید پوش اور مستحق لوگوں کا جائزہ لیا جائے اور عید سے دس دن قبل امداد تقسیم کر دینی چاہئے.مکرم قائد صاحب تجنید کو ہدایت فرمائی کہ نو مبائعین کو خصوصی طور پر تجنید میں شامل کرنے کی کوشش کی جائے.اسکے بعد قیادت تعلیم القرآن ، وقف جدید، اصلاح وارشاد، تربیت، تربیت نو مبائعین ، مال اور تعلیم کی رپورٹس پیش کی گئیں.محترم صدر صاحب نے قائد صاحب تعلیم القرآن کو ہدایت فرمائی کہ جو دس مجالس خصوصی توجہ کیلئے چنی گئی ہیں، ان کی رپورٹ محترم صدر صاحب کو اور مجلس عاملہ میں بھی پیش کیا کریں.راولپنڈی کی رپورٹ بابت تعلیم القرآن کا طریق کار بھی مجالس کو بھجوایا جائے.وقف عارضی کی طرف بھی توجہ دلائی جائے.مکرم قائد صاحب تربیت نو مبائعین کو ہدایت فرمائی کہ مجلس مغلپورہ لاہور سے اُنسٹھ نو مبائعین کی کلاس کی رپورٹ موصول ہوئی ہے.اس بارہ میں معلوم کیا جائے کہ وہ کہاں کے نو مبائعین ہیں اور ان کی کلاس کہاں منعقد کی گئی تھی.مکرم قائد صاحب تعلیم کو ہدایت فرمائی کہ بنیادی نصاب کو Up to date کرنے کے لئے جائزہ لیا جائے.آخر میں زعماء / ناظمین اضلاع و علاقہ کا سہ ماہی اجلاس منعقد کرنے کیلئے ۱۸ / فروری بروز اتوار کا فیصلہ ہوا.یہ اجلاس دعا کے بعد قریباً ساڑھے چھ بجے شام اختتام پذیر ہوا.خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عامله ۲۴ را پریل ۲۰۰۱ء مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا ماہانہ اجلاس مورخہ ۲۴ را پریل بروز منگل بوقت سوا پانچ بجے شام گیسٹ ہاؤس مجلس انصاراللہ میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس منعقد ہوا.مندرجہ ذیل اراکین نے شرکت فرمائی.۱.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گورداسپوری ۳ مکرم عبدالجلیل صادق صاحب ۴.مکرم خالد محمود الحسن بھٹی صاحب ۵- مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب ۶ مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ے.مکرم ظفر احمد ظفر صاحب قائمقام قائد تربیت ۸ مکرم عبدالرشید غنی صاحب ۹ مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب ۱۰.مکرم منور شمیم خالد صاحب
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۱.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ۵۹ ۱۲ مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۱۳.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۱۴.مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے کی.اس کے بعد عہد دہرایا گیا.عہد کے بعد گزشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی جو متفقہ طور پر درست قرار دی گئی.اس کے بعد قائدین کرام نے اپنی ماہانہ رپورٹ پیش کیں.سب سے پہلے قیادت عمومی ،صف دوم، اشاعت اور زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ نے رپورٹ پیش کی.محترم صدر صاحب نے زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ نمازوں کی حاضری کی طرف توجہ کی ضرورت ہے.جو نمازوں میں ست ہیں ان کو بعض دوستوں کے سپرد کیا جائے جو انہیں پیار اور محبت سے سمجھائیں.لجنہ کی طرف سے سڑکوں پر درخت لگانے کی تحریک کے سلسلہ میں محترم صدر صاحب نے ہدایت فرمائی کہ زعماء کے سپرد یہ کام کیا جائے کہ وہ اس کی نگرانی کریں اور خیال بھی رکھیں اور رپورٹ بھی دیں کہ انہوں نے کتنے درخت لگوائے ہیں.بجلی کی تاروں کی طرف دوسری قسم کے درخت لگانے کی تلقین کی جائے.بریکارلوگوں کو کام کرنے کی ترغیب دلائی جائے.اس کے بعد قیادت ذہانت و صحت جسمانی تحریک جدید، ایثار، وقف جدید، اصلاح و ارشاد، تربیت اور مال کی رپورٹس پیش ہوئیں.محترم صدر صاحب نے قائد صاحب ایثار کو ہدایت فرمائی کہ مجالس کو توجہ دلائیں کہ وہ وقار عمل میں بیوت الذکر کی صفائی کے علاوہ ایسے کام بھی شامل کریں جن کا کوئی اجتماعی فائدہ ہو.نیز ربوہ کے محلہ جات میں جائزہ لیا جائے جو افراد بیکار ہیں اور کام کر سکتے ہیں ان کو کوئی کام کرنے کی ترغیب دلائی جائے اور ان کی راہنمائی کی جائے.مکرم قائد صاحب وقف جدید کو ہدایت فرمائی کہ جن زعامت ہائے علیاء سے وقف جدید کی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ، ان کو توجہ دلائیں.مکرم قائد صاحب تربیت کو ہدایت فرمائی کہ بعض پرانی اور بڑی دیہاتی مجالس میں نماز جمعہ اور نماز کی حاضری میں کمی ہے.ان میں چک ۹۸ شمالی سرگودھا، اونچا مانگٹ ، پیرکوٹ ثانی وغیرہ اور ضلع سیالکوٹ کی پرانی مجالس شامل ہیں.ان میں سے دس بارہ مجالس منتخب کر کے خصوصی توجہ دلائی جائے اور ان کا دورہ بھی کیا جائے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم اس کے بعد شوری ۲۰۰۰ء کی تجویز نمبر پر مقررہ سب کمیٹی کی رپورٹ پیش ہوئی.فیصلہ ہوا کہ کمیٹی دوبارہ غور کر کے رپورٹ پیش کرے.یہ اجلاس دعا کے بعد قریباً پونے سات بجے شام اختتام پذیر ہوا.خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عاملہ ۲۹ رمئی ۲۰۰۱ء مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا ماہانہ اجلاس مورخہ ۲۹ مئی ۲۰۰۱ بروز منگل بوقت ساڑھے پانچ بجے شام گیسٹ ہاؤس مجلس انصار اللہ میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس منعقد ہوا.جس میں مندرجہ ذیل ممبران نے شرکت فرمائی.ا.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۲.مکرم قریشی محمد عبد اللہ صاحب مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گورداسپوری ۴ مکرم مبارک احمد طاہر صاحب ۵ مکرم عبدالجلیل صادق صاحب ۷.مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ۹ مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب ۶ مکرم منور شمیم خالد صاحب مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب ۱۰.مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب ۱۱.مکرم پروفیسر عبدالرشید غنی صاحب ۱۲.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۱۳.مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم مبارک احمد طاہر صاحب نے کی.اس کے بعد عہد دہرایا گیا.عہد کے بعد گزشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی جو متفقہ طور پر درست قرار دی گئی.اس کے بعد قائدین کرام نے اپنی رپورٹس پیش کیں.مندرجہ ذیل رپورٹس پیش ہوئیں.قیادت ہائے عمومی، اشاعت ،شعبہ آڈٹ ، ذہانت و صحت جسمانی ، زعیم صاحب اعلیٰ ربوه ، تربیت، وقف جدید، اصلاح وارشاد، تربیت نومبائعین تحریک جدید تعلیم القرآن ، مال اور تعلیم.محترم صدر صاحب نے مکرم قائد صاحب اشاعت کو ہدایت فرمائی کہ سبیل الرشاد حصہ دوم کا جائزہ لے لیں کہ کہاں تک یہ حصہ تیار ہو چکا ہے.اس کے بعد مکرم قائد صاحب تعلیم نے سالانہ علمی ریلی کا پروگرام پیش کیا.مجلس عاملہ نے دو دن کے مجوزہ پروگرام کی منظوری کی سفارش کی.۹ - ۱۰ نومبر بروز جمعہ، ہفتہ کی تاریخوں کا فیصلہ ہوا.آخر میں مجلس شوری ۲۰۰۰ء کی تجویز نمبرا کے بارہ میں مقررہ سب کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی.مجلس عاملہ نے سب کمیٹی کی سفارش سے اتفاق کیا کہ دستور اساسی میں تبدیلی کی
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم บ ضرورت نہیں.مقرر کئے جانے والے نگران حلقہ جات مجلس عاملہ کے مبر نہیں ہو نگے تاہم نگران حلقہ جات کا تقررممبران مجلس عاملہ میں سے بھی کیا جا سکتا ہے.اس پر کوئی پابندی نہیں.یہ اجلاس دعا کے بعد قریباً سات بجے شام اختتام پذیر ہوا.خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عاملہ ۲۶ ستمبر ۲۰۰۱ء مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا ماہانہ اجلاس مورخہ ۲۶ ستمبر ۲۰۰۱ بروز بدھ بوقت سوا پانچ بجے شام گیسٹ ہاؤس مجلس انصار اللہ میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس ہوا.جس میں مندرجہ ذیل ممبران نے شرکت فرمائی.ا.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ۳ مکرم عبدالجلیل صادق صاحب ۲ - مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۴.مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گورداسپوری ۶.مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ۷.مکرم چوہدری ناصر احمد صاحب ۸- مکرم حبیب الرحمن زیروی صاحب ۹ مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب ۱۰.مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب ۱۱.مکرم ظفر احمد ظفر صاحب قائمقام قائد تربیت ۱۲ مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب ۱۳.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۱۴ مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۱۶.مکرم مبارک احمد طاہر صاحب ۱۵.مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب ۱۷.مکرم منور شمیم خالد صاحب.منعقد اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے کی.اس کے بعد عہد دہرایا گیا.اس کے بعد گزشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی جو متفقہ طور پر درست قرار دی گئی.سب سے پہلے دستور اساسی کے قاعدہ نمبر ۳۶ کے مطابق صدر مجلس و نائب صدر صف دوم کیلئے مجالس کی طرف سے موصول ہونے والے اسماء مجلس عاملہ میں پیش کئے گئے.مجلس عاملہ نے سیدنا حضرت خلیفہ مسیح کی خدمت میں مندرجہ ذیل نام منظوری کے لئے بھجوانے کی سفارش کی.برائے صدر مجلس : ا.مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب ۲.مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۳.مکرم حافظ
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۶۲ مظفر احمد صاحب ۴.مکرم مبشر احمد کاہلوں صاحب ۵.مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۶.مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب نائب صدر صف دوم: ا.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۲.مکرم خالد محمود الحسن بھٹی صاحب اس کے بعد مجالس کی طرف سے آمدہ تجاویز برائے ایجنڈا شوری کا جائزہ لیا گیا.تجویز از نظامت ضلع سرگودہا: نصاب شعبہ تعلیم کے لئے کتب کی قیمت چندہ اشاعت کی شرح زیادہ کر کے پوری کر لی جائے.علیحدہ قیمت نہ لی جائے.فیصلہ عاملہ: اس تجویز کے بارہ میں فیصلہ ہوا کہ یہ انتظامی معاملہ ہے اس لئے شوریٰ میں پیش کرنے کی ضرورت نہیں.-۲- تجویز از زعامت علیاء مغلپورہ لاہور: جماعت میں بفضلہ تعالیٰ نو مبائعین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ان کی تربیت کے لئے ٹھوس لائحہ عمل بنانے کی ضرورت ہے.اس سلسلہ میں تجویز ہے کہ (i) اصلاح وارشاد کی طرح اس میں بھی کمیٹیاں بنائی جائیں جو غور و خوض کریں.(ii ) یوم تربیت نو مبائعین منائے جائیں.(iii) ذاتی رابطہ بڑھایا جائے وغیرہ.فیصلہ عاملہ یہ تجویز ایجنڈا میں شامل کر لی جائے.-۳- تجویز از زعامت علیاء ماڈل کالونی کراچی: مرکز میں صدر مجلس انصاراللہ پاکستان ربوہ کی عاملہ کے ممبران کو قائدین کہا جاتا ہے.اس طرح مجلس انصار اللہ کے زعیم اعلیٰ کی مجلس عاملہ کے ممبران منتظمین کہلاتے ہیں اور مجلس کی عاملہ کے ممبران ناظمین کہلاتے ہیں.مندرجہ بالا عہدیداران اپنے ساتھ نائب بھی مقرر کرتے ہیں اور اس کی منظوری متعلقہ صدر صاحبان سے حاصل کرتے ہیں.مجلس انصار اللہ ضلع کے ناظم صاحب کی عاملہ کے ممبران نائب ناظمین کہلاتے ہیں.اس میں مشکل یہ ہے کہ اگر کوئی نائب ناظم اپنا نائب بنانا چاہے تو اسے کون سا نام دیا جائے.ہماری مجلس تجویز کرتی ہے کہ ضلع کے ناظم صاحب کو ناظم اعلیٰ اور ان کی مجلس عاملہ کے ممبران ناظمین کہلائیں.اگر وہ نائب مقرر کرنا چاہیں تو اس کو نائب ناظم کا نام دیا جائے تو زیادہ مناسب معلوم ہوتا ہے.
66 ۶۳ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم فیصلہ عاملہ یہ تجویز دستور اساسی کے قاعدہ نمبر ۱۸۹ کے خلاف ہے اس لئے شوری میں پیش نہیں ہو سکتی.قاعدہ کے الفاظ یہ ہیں.”دستور اساسی کے قواعد میں ترمیم تنسیخ یا تبدیلی کروانے کے لئے ضروری ہو گا کہ مجلس شوریٰ میں پیش کی جانے والی تجویز میں وضاحت سے اس بات کا ذکر ہو کہ دستور اساسی کے فلاں قاعدہ میں ترمیم تنسیخ یا تبدیلی ہونی چاہئے.“ ۴ تجویز از نظامت ضلع ڈیرہ غازیخان : انصار اللہ کے سہ ماہی امتحان کے لئے قیادت تعلیم مرکز یہ کی طرف سے مجوزہ / مقررہ نصاب کی کتب تمام مجالس میں بھیجی جاتی ہیں جن کی قیمت وصول کی جاتی ہے.قوت خرید کی کمی کے باعث بہت سے انصار ان کتب سے محروم رہ جاتے ہیں.اس لئے تجویز ہے کہ ان نصاب کی کتب کی رقم وصول کرنے کی بجائے بجٹ میں خرید کتب کی ایک شق کا اضافہ کر کے ہر ماہ یا سالانہ ایک مقررہ معین رقم وصول کر لی جائے اور کتب مفت تقسیم کی جائیں.اس طرح یہ روحانی خزائن تمام انصار تک بلا قیمت پہنچائی جاسکتی ہیں.فیصلہ عاملہ: یہ انتظامی معاملہ ہے اس لئے یہ تجویز شوری میں پیش کرنے کی ضرورت نہیں.تجویز از مجلس انصاراللہ سمبڑیال ضلع سیالکوٹ: تمام جماعتوں میں مختلف ہفتے اور عشرے منائے جاتے ہیں.بہت اچھے پروگراموں پر عمل ہو رہا ہے.تجویز ہے کہ تعلیم القرآن کلاس جس میں ناظرہ قرآن کریم ترجمہ اور تفسیر سکھائے جاتے ہیں، ہمیشہ کیلئے جاری رکھی جائے.کسی عشرے یا ہفتے کا اس پر کوئی اثر نہ ہو.اس طرح اس کلاس سے انصار اللہ ، خدام الاحمدیہ، اطفال الاحمدیہ.لجنات ، ناصرات تمام تنظیمیں فائدہ حاصل کر سکتی ہیں.فیصلہ عاملہ: جہاں مجالس کلاس جاری رکھنا چاہیں وہ جاری رکھ سکتی ہیں اس پر کوئی پابندی نہیں ہے.شوری میں پیش کرنے کی ضرورت نہیں.مکرم قائد صاحب تعلیم القرآن حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشادات کی روشنی میں اس بارہ میں شوری میں تحریک کردیں.تجویز از زعامت علیاء دار الحمد فیصل آباد: (i) فاستبقوا الخيرات کے قرآنی ارشاد اور ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کے جذبہ کے مطابق مرکز ہر سال مجالس کے مابین مقابلہ حسن کارکردگی منعقد کرواتا ہے.اس مقابلہ کے چیدہ چیدہ معیار رسالہ ہدایات میں درج ہونے چاہئیں تا کہ مجالس میں بہترین کی امنگ بڑھتی رہے اور مجالس کو اس سے راہنمائی حاصل ہو.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۶۴ فیصلہ عاملہ: رسالہ ہدایات میں ہر شعبہ کی ہدایات تفصیل کے ساتھ درج ہیں.اس لئے اس تجویز کو شوری میں پیش کرنے کی ضرورت نہیں.(ii) مجلس انصاراللہ پاکستان میں شعبہ امور عالمہ قائم ہونا چاہئے تا کہ مجالس اپنے ارد گرد ماحول کے بارہ میں اور معاندین کے بارہ میں عبرت ناک واقعات سے متعلق رپورٹ مرکز بھجوانے کی طرف متوجہ ہوں.فیصلہ عاملہ: ایسی رپورٹ بھیجوانے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے.محترم صدر صاحب کی خدمت میں ایسی رپورٹ بھجوائی جاسکتی ہے.شوری میں اس تجویز کے پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے.اس کے بعد پروگرام کمیٹی سالانہ اجتماع کا مجوزہ پروگرام سالانہ اجتماع پیش کیا گیا جس کی مجلس عاملہ نے کمیٹی کی سفارش سے اتفاق کرتے ہوئے منظوری دی.اس کے بعد مکرم حافظ عبدالمنان صاحب کی درخواست بابت الاؤنس منیجر و پبلشر ماہنامہ انصار اللہ کا معاملہ پیش ہوا.مجلس عاملہ نے انتظامیہ کمیٹی کی سفارش سے اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ ان سے معذرت کر دی جائے کیونکہ ایک تو وہ منیجر نہیں ہیں اور دوسرا یہ کہ اس سے قبل مکرم چوہدری محمدابراہیم صاحب کو بھی کوئی الاؤنس نہیں دیا جا تا تھا.محمد ود شوری کے انعقاد کے لئے مورخہ ۴ رنومبر بروز اتوار کی تاریخ تجویز کی گئی.ازاں بعد قاعدہ نمبر ۲۲ ج دستور اساسی میں تبدیلی زیر غور آئی چنانچہ اس ضمن میں مکرم ایڈیشنل ناظر صاحب بیت المال آمد صدر انجمن احمد یہ پاکستان کی چٹھی پیش ہوئی جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ حضور ایدہ اللہ کی منظوری سے جماعتی انتخابات میں تحریک جدید اور وقف جدید کے چندوں کی بقایا داری ختم کر دی گئی ہے.اب جماعتی انتخابات میں صرف صدر انجمن احمدیہ کے چندوں میں لازمی چندہ جات کا بقایا دار ہی بقایا دار شمار ہوتا ہے اور لازمی چندہ جات کے بقایا دار سے یہ مراد ہے کہ جو چندہ عام اور حصہ آمد کا چھ ماہ سے زائد اور چندہ جلسہ سالانہ کا ایک سال سے زائد کا بقایا دار ہو.مجلس انصاراللہ کے قواعد میں اس کے مطابق تبدیلی کی ضرورت ہو تو کر لی جائے.مجلس عاملہ نے اس بارہ میں فیصلہ کیا کہ قاعدہ نمبر ۲۲ ج میں تبدیلی کیلئے حضور انور کی خدمت میں منظوری کے لئے لکھا جائے.ماہانہ رپورٹس کے بارہ میں محترم صدر صاحب نے ہدایت فرمائی کہ وہ انہیں ڈاک میں بھجوادی جائیں.یہ اجلاس دعا کے بعد قریباً ساڑھے چھ بجے اختتام پذیر ہوا.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم خلاصہ کا رروائی اجلاس عاملہ ۲۳ / دسمبر ۲۰۰۱ء مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا ماہانہ اجلاس مورخہ ۲۳ دسمبر ۲۰۰ بروز اتوار بوقت سوا چار بجے شام گیسٹ ہاؤس مجلس انصاراللہ میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس منعقد ہوا جس میں مندرجہ ذیل ممبران نے شرکت فرمائی.ا.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ۲.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گورداسپوری ۴ مکرم عبدالجلیل صادق صاحب ۵ مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب ے.مکرم مبارک احمد طاہر صاحب ۶ - مکرم قریشی محمد عبد اللہ صاحب ۸ مکرم منور شمیم خالد صاحب مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب ۱۰.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۱۱.مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب ۱۲.مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب ۱۴ مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۱۳.مکرم عبدالرشید غنی صاحب ۱۵.مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب ۱۷.مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب.۱۶ مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم مبارک احمد طاہر صاحب نے کی.اس کے بعد عہد دہرایا گیا.عہد کے بعد گزشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی.اس کے بعد مندرجہ ذیل بالمقطع کارکنان مجلس انصار اللہ پاکستان کی ری ایمپلائمنٹ (Re-employment) بابت سال ۲۰۰۲ء کا معاملہ پیش ہوا.ا.مکرم مظفر احمد صاحب نائب قائد عمومی ۲.مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب ۳.مکرم شیخ بشارت احمد صاحب - مکرم مبارک احمد ظفر صاحب ۵ مکرم طارق محمود منگلا صاحب ۶ - مکرم مبارک احمد عابد صاحب مکرم مسعود احمد صاحب چوکیدار ۸ مکرم حافظ بشیر احمد صاحب ۹- مکرم محمد افضل صاحب مالی ۱۰.مکرم پرویز مسیح صاحب خاکروب.مجلس عاملہ نے انتظامیہ کمیٹی کی سفارش کو منظور کرتے ہوئے ان کارکنان کو سال ۲۰۰۲ ء کیلئے ری ایمپلائی(Re-Employ) کئے جانے کی منظوری دی.اس کے بعد اسناد خوشنودی ناظمین اضلاع کمیٹی کی رپورٹ پیش ہوئی.مجلس عاملہ نے کمیٹی کی رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد حسن کارکردگی کے لحاظ سے ۳۸۰ اھش /۲۰۰۱ء کیلئے مندرجہ ذیل
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۶۶ ناظمین اضلاع کو اسناد خوشنودی دیئے جانے کے لئے حضورانور کی خدمت اقدس میں سفارش کی.ا.نظامت ضلع لاہور اول ناظم ضلع مکرم طاہر احمد ملک صاحب ۲.نظامت ضلع اسلام آباد دوم ناظم ضلع مکرم چوہدری عبدالواحد ورک صاحب ۳.نظامت ضلع ڈیرہ غازیخان سوم ناظم ضلع مکرم عبدالقدیر طاہر صاحب.لاہور اور ڈیرہ غازیخان کو تاثر کے بہیں ہیں نمبر دیئے گئے.اس کے بعد قائدین کرام نے اپنی ماہانہ رپورٹس پیش کیں.مندرجہ ذیل رپورٹس پیش کی گئیں.قیادت عمومی ، صف دوم، اشاعت، زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ، ذہانت وصحت جسمانی تحریک جدید، آؤٹ ، تربیت، اصلاح وارشاد، مال اور تعلیم.اس دن سالا نہ دعوت کا پروگرام تھا.یہ میٹنگ دعا کے بعد ساڑھے پانچ بجے اختتام پذیر ہوئی.باقی رپورٹس کے بارہ میں محترم صدر صاحب نے ہدایت فرمائی کہ وہ انہیں ڈاک میں بھجوا دی جائیں.نماز جمعہ میں تجار کی شمولیت کے لیے مساعی سال گزشتہ کی طرح اس سال بھی آغاز سے ہی صدر محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نے نماز جمعہ اور دیگر نمازوں میں تجار کی شمولیت کو یقینی بنانے کی طرف اپنی خاص توجہ مبذول رکھی.اس ضمن میں مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس منعقدہ ۱۷؍جنوری ۲۰۰۱ ء میں صدر محترم نے مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ وہ اقصیٰ روڈ اور رحمت بازار میں بعض بااثر آدمیوں کی ڈیوٹی لگائیں جو جمعہ کے وقت دکانیں بند نہ کرنے والوں کو نرمی سے توجہ دلائیں.اسی طرح نمازوں کے لئے بھی ست افراد کی فہرست بنائی جائے اور ان کو باقاعدگی کے ساتھ مناسب اور مؤثر رنگ میں تلقین کی جاتی رہے.اس ہدایت پر مجلس مقامی ربوہ نے جنوری ۲۰۰۱ء میں ایک مربوط منظم پروگرام کے تحت جمعہ کے روز نماز سے قبل دکانیں بند کرانے کے لیے کوشش شروع کی.رحمت بازار، گول بازار، ریلوے روڈ ، قطی روڈ، کالج روڈ پر واقع دکانوں کو بند کرانے کے لیے بعض منتظمین کی ڈیوٹی لگائی گئی نیز حلقہ جات میں صدران محلہ اور زعماء انصار اللہ کا بھی تعاون حاصل کیا گیا.مسلسل کوشش اور رابطہ سے اس سلسلہ میں کامیابی ہوتی چلی گئی.اور اکثر تا جر خود ہی دکانیں بند کر کے نماز جمعہ میں حاضر ہونے لگے.بعض ست دکانداروں سے ملاقات کا خاطر خواہ نتیجہ نکلا.اس سلسلہ میں صدر صاحب عمومی اور صدر تجار کمیٹی ربوہ کا بھی تعاون حاصل رہا.خدا تعالیٰ کے فضل سے یہ سلسلہ کامیابی کے ساتھ جاری رہا.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم عشرہ جات دعوت الی اللہ ۶۷ سال ۲۰۰۱ء میں مجلس مقامی نے مورخہ ۲ فروری تا ۱۱ فروری پہلا عشرہ ،مورخہ ۲۷ اپریل تا ۶ مئی دوسرا عشره ، مورخه ۱۵ تا ۲۴ /جون تیسرا عشرہ اور مورخہ ۱۹ تا ۲۸ اکتو بر چوتھا عشرہ دعوت الی اللہ منایا جن میں مکرم منتظم صاحب اصلاح وارشاد نے بلاک وائز دورہ کر کے زعماء کو ہدایات دیں.ریفریشر کورس ماڈل کالونی کراچی مورخه ۵/فروری ۲۰۰۱ء بروز پیر صبح ساڑھے دس بجے تا شام ساڑھے تین بجے مجلس ماڈل کالونی کراچی کا ریفریشر کورس زیر صدارت مکرم طارق سجاد صاحب نمائندہ ناظم ضلع منعقد ہوا.آپ نے اپنے افتتاحی خطاب میں دعاؤں پر زور دینے کی تحریک کی.مکرم ساجد احمد قمر صاحب زعیم مجلس ماڈل کالونی نے روز نامہ الفضل سے حضرت خلیفتہ امسیح الرابع " کا اقتباس پڑھ کر سنایا جس میں ذکر تھا کہ ۱۹۸۲ تا ۲۰۰۸ ء وہ عظیم دور ہے جس میں حضرت مسیح موعود کی تاریخ دہرائی جارہی ہے.وہ ساری برکتیں جو حضرت مسیح موعود کو عطا ہوئیں وہ اس دور سے بھی تعلق رکھتی ہیں.آپ سب اس دور میں شریک ہیں اور خدا تعالیٰ نے آغاز سے لیکر آخر تک ان برکتوں کو دیکھنے کے لئے آپ کو چن لیا ہے.ریفریشر کورس میں شعبہ جات کے بارہ میں ہدایات دی گئیں.مکرم عبدالرشید سماٹری صاحب نائب ناظم ضلع نے نماز با جماعت کے بارہ میں توجہ دلائی.ممبران عاملہ ہمبران عاملہ حلقہ جات اور مہمانانِ گرامی سمیت حاضری تمہیں رہی.پہلا آل ربوہ انصار اللہ بیڈ منٹن ٹیبل ٹینس ٹورنا منٹ مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ کے زیر انتظام مورخہ ۷ تا ۹ فروری ۲۰۰۱ء پہلا آل ربوہ بیڈمنٹن وٹیبل ٹینس ٹورنا منٹ ایوانِ محمود میں منعقد ہوا جس میں ربوہ کے انصار نے بڑے ذوق و شوق سے حصہ لیا.افتتاحی تقریب : مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس نے ۷ فروری ۲۰۰۱ ء بوقت ساڑھے پانچ بجے دعا کے ساتھ افتتاح فرمایا.اس ٹورنامنٹ میں ربوہ کے اڑتالیس حلقہ جات میں سے چوبیس کے ساتھ انصار نے حصہ لیا.ان میں سے چودہ صف اول اور چھیالیس صف دوم کے انصار تھے.نمائندگی میں حلقہ دارالبرکات اوّل رہا.اختتامی تقریب ۹ فروری ۲۰۰۱ء کو ساڑھے سات بجے شب مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نائب صدر اول نے اختتامی تقریب میں شرکت فرمائی.تلاوت اور عہد کے بعد ٹورنامنٹ کی رپورٹ پیش
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۶۸ کی گئی.مہمان خصوصی مکرم چوہدری محمد علی صاحب نے جیتنے والے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم فرمائے اور ٹورنامنٹ کے انعقاد پر خوشی کا اظہار کیا.آخر میں مکرم مولانا محمد صدیق صاحب گورداسپوری زعیم اعلی مجلس مقامی ربوہ نے احباب کا شکر یہ ادا کیا.انعامات حاصل کرنے والے کھلاڑی: ٹورنا منٹ میں مندرجہ ذیل کھلاڑی انعامات کے مستحق قرار پائے.بیڈ منٹن صف اول ڈبل : اول : مکرم مرز امحمد الدین ناز صاحب و مکرم چوہدری عطاء الرحمن دوم : مکرم عبدالجلیل صادق صاحب و مکرم بشیر احمد صال بیڈ منٹن صف اول سنگل : اول :.مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب دوم :.مکرم عبدالجلیل صادق صاحب بیڈ منٹن صف دوم ڈبل : اول: مکرم شیخ ظہیر احمد انور صاحب و مکرم سید مبشر محمود صاح دوم : مکرم مرزا محمد افضل صاحب و مکرم منور احمد تنویر صاحب بیڈ منٹن صف دوم سنگل : اول : مکرم شیخ ظہیر احمد انور صاحب.دوم: مکرم سید مبشر محمود صاحب ٹیبل ٹینس صف اول ڈبل : اول: مکرم مرز امحمد الدین ناز صاحب و مکرم عبد الماجد صدیقی صاحب دوم :.مکرم عبدالجلیل صادق صاحب و مکرم چوہدری افتخار احمد صاحب ٹیبل ٹینس صف اول سنگل: اول: مکرم مرز امحمد الدین ناز صاحب.دوم: مکرم عبدالماجد صدیقی صاحب ٹیبل ٹینس صف دوم ڈبل : اول: مکرم ضیاء اللہ مبشر صاحب و مکرم شیخ ظہیر احمد انور صاحب دوم : مکرم مرزا محمد افضل صاحب و مکرم منور احمد تنویر صاحب ٹیبل ٹینس صف دوم سنگل: اول: مکرم ضیاء اللہ بشر صاحب.دوم: مکرم شیخ ظہیراحمداور صاحب صحت تلفظ قرآن کلاس ربوه مورخه ۱ تا ۲۴ فروری ۲۰۰۱ ء قرآن کریم صحت تلفظ کے ساتھ سکھانے کی پندرہ روزہ کلاس کا انعقاد کیا گیا.مکرم سلیمان احمد صاحب نے تدریس کا فریضہ ادا کیا.کلاس میں تیرہ انصار اور چودہ خدام واطفال شامل ہوئے.بعد ازاں یہ کلاس مستقل طور پر جاری رہی.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۶۹ تیسرا آل پاکستان بیڈ منٹن ٹیبل ٹینس ٹورنامنٹ مجلس انصار اللہ پاکستان کے زیر اہتمام آل پاکستان بیڈ منٹن ٹیبل ٹینس ٹورنامنٹ مورخہ ۲۳ ۲۴ اور ۲۵ فروری ۲۰۰۱ ء ایوان محمود ربوہ میں منعقد کیا گیا.قبل ازیں یہ ٹورنا منٹ صرف بیڈمنٹن تک محدود تھا.۱۳ مارچ ۲۰۰۰ء کے اجلاس مرکزی عاملہ میں صدر محترم نے ہدایت فرمائی تھی کہ ٹیبل ٹینس کو بھی اس میں شامل کر لیا جائے چنانچہ اس سال یہ ٹورنا منٹ بیڈ منٹن ٹیبل ٹینس کی کھیلوں پر مشتمل تھا.افتتاحی تقریب : اس ٹورنامنٹ کا افتتاح مورخہ ۲۳ / فروری بروز جمعہ تین بجے سہ پہر ایوان محمود ہال میں ہوا.افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس انصار الله پاکستان تھے.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد منتظم اعلیٰ ٹورنامنٹ مکرم پروفیسر قریشی عبدالجلیل صادق صاحب قائد ذہانت و صحت جسمانی انصار اللہ پاکستان نے رپورٹ پیش کی.انہوں نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ۱۹۹۹ء میں اس ٹورنامنٹ کا آغاز کیا گیا اور پہلے ٹورنا منٹ میں، جو صرف بیڈ منٹن پرست پر مشتمل تھا، بارہ اضلاع کے تمھیں کھلاڑی شامل ہوئے تھے.دوسرے بیڈ منٹن ٹورنامنٹ منعقدہ ۲۰۰۰ء میں گیارہ اضلاع کے بیالیس انصار شامل ہوئے تھے اور امسال خدا کے فضل سے ربوہ سمیت تیرہ اضلاع کے چھیاسی کھلاڑی شامل ہوئے ہیں.امسال پہلی بار بیڈ منٹن کے ساتھ ٹیبل ٹینس کو بھی شامل کیا گیا ہے.محترم صدر صاحب مجلس نے ٹورنامنٹ کا افتتاح کرتے ہوئے فرمایا کہ اس کے انعقاد کا مقصد یہ ہے که انصار سارا سال جسمانی ورزش کرتے ہوئے اپنی عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ اپنی صحت کا بھی خیال رکھیں.افتتاحی تقریب کے موقع پر راولپنڈی کے دو انصار ( بھائیوں ) مکرم پیر افتخار الدین صاحب اور مکرم پیرانصارالدین صاحب کے درمیان ٹیبل ٹینس کا افتتاحی میچ کھیلا گیا.بعد ازاں لیگ میچز کا آغاز ہوا.ٹورنامنٹ کی تفصیل : اس ٹورنا منٹ میں انصار کو عمر کے لحاظ سے دوحصوں میں تقسیم کیا گیا یعنی صف اول اور صف دوم کے الگ الگ مقابلے کروائے گئے.چنانچہ بیڈ منٹن اور ٹیبل ٹینس دونوں کھیلوں میں سنگل اور ڈبل کے الگ الگ مقابلے ہوئے یوں ٹورنامنٹ میں کل آٹھ ایوینٹس (Events) رکھے گئے.کھلاڑیوں کو مختلف پولز (Pools) میں تقسیم کر دیا گیا تھا اور یہ میچز لیگ کی بنیاد پر کھیلے گئے.رات گئے تک میچز منعقد ہوتے رہے.جس میں انصار اللہ کا جوش و خروش دیدنی تھا.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم اختتامی تقریب: مورخه ۲۵ / فروری بروز اتوار بعد نماز عصر ایوان محمود ہال میں اس ٹورنامنٹ کی اختتامی تقریب منعقد ہوئی.اس تقریب کے مہمان خصوصی حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ وامیر مقامی تھے.تلاوت عہد اور نظم کے بعد منتظم اعلیٰ ٹورنا منٹ نے رپورٹ پیش کی.انہوں نے اپنی رپورٹ میں اب تک ہونے والے تینوں ٹورنامنٹس کے اعداد و شمار کا موازنہ پیش کیا اور بتایا کہ اس سال کھلاڑیوں کی تعداد گذشتہ سال سے دو گنا سے بھی زیادہ تھی.ٹیبل ٹینس کو بھی اسی سال ٹورنامنٹ میں شامل کیا گیا تھا.اس ٹورنامنٹ میں ہونے والے میچز کی تعداد کی مختصر تفصیل یہ ہے: ٹیبل ٹینس : صف اول : سنگل میچز ۳۵.ڈبل میچز ۱۲ صف دوم : سنگل میچز اے.ڈبل میچز ۳۵ کل میچز :۱۵۳ بیڈمنٹن : صف اول :سنگل میچز ۵۶.ڈبل میچز ۲۶ صف دوم :سنگل میچز ۱۷۲.ڈبل میچز ۶۰ کل میچز : ۳۱۴ اس طرح اس ٹورنامنٹ میں مجموعی طور پر ۴۲۷ میچز کھیلے گئے.رپورٹ کے بعد حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب نے نمایاں کارکردگی دکھانے والے اور اعزاز پانے والے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے.اعزاز پانے والوں کی تفصیل درج ذیل ہے:.ٹیبل ٹینس : صف اول ڈبل : اول: مکرم مرز امحمد الدین ناز صاحب اور مکرم عبد الماجد صدیقی صاحب ربوہ صف اول سنگل : اول : مکرم شیخ کریم الدین صاحب بہاولنگر صف اول میں مکرم شیخ کریم الدین صاحب چیمپیئن اور مین آف دی ٹورنامنٹ قرار پائے.صف دوم ڈبل : اول : مکرم ضیاء اللہ مبشر صاحب و شیخ ظہیر احمد انور صاحب ربوہ صف دوم سنگل: اول : مکرم ضیاء اللہ مبشر صاحب ربوہ مکرم ضیاء اللہ بشر صاحب ٹیبل ٹینس صف دوم کے چیمپین قرار پائے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم بیڈمنٹن صف اول ڈبل : اول : مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب اور چوہدری عطاء الرحمن صاحب ربوہ صف اول سنگل : اول : مکرم شیخ کریم الدین صاحب بہاولنگر صف دوم ڈیل: اول: مکرم ملک طارق حبیب صاحب اور مکرم جاوید بشیر باجوہ صاحب لاہور صف دوم سنگل: اول: مکرم ملک طارق حبیب صاحب لاہور مکرم ملک طارق حبیب صاحب صف دوم بیڈ منٹن کے چیمپیئن اور مین آف دی ٹورنامنٹ قرار پائے.ٹیبل ٹینس میں مین آف دی ٹورنامنٹ کا اعزاز حاصل کرنے والے مکرم شیخ کریم الدین صاحب (ایڈووکیٹ ) ناظم ضلع بہاولنگر کے طور پر خدمات بجالا رہے تھے اور اسلام آباد میں ہونے والی سیف گیمز میں نیشنل ٹیبل ٹینس ٹیم کے مینیجر رہے تھے.اُس وقت ڈسٹرکٹ ٹیبل ٹینس ایسوی ایشن بہاولنگر کے صدر بھی تھے.آپ پہلی مرتبہ انصار اللہ کے ٹورنامنٹ میں شامل ہوئے اور چیمپئین ہونے کا اعزاز حاصل کیا.بیڈ منٹن میں مین آف دی ٹورنامنٹ کا اعزاز مکرم ملک طارق حبیب صاحب لاہور نے حاصل کیا.آپ چودہ سال سے کم عمر کھلاڑیوں کے نیشنل چیمپیئن رہے.آل پاکستان یو نیورسٹیز کے چیمپیئن رہ چکے ہیں.انگلستان سے با قاعدہ کو چنگ کا کورس کر کے پروفیشنل کوچ بنے اور ان دنوں کینیڈا میں کو چنگ کر رہے تھے.تعلیم کے لحاظ سے انجینئر نگ کے پی ایچ ڈی ہیں.گذشتہ سال بھی ٹورنامنٹ میں چیمپیئن کا اعزاز حاصل کیا تھا اور امسال بھی اس اعزاز کو برقرار رکھا.اس ٹورنامنٹ میں ٹیبل ٹینس میں معمر ترین کھلاڑی کا اعزاز مکرم عبدالرشید مبشر صاحب ماڈل کالونی کراچی نے حاصل کیا.ان کی عمر سے سال تھی.اسی طرح بیڈ منٹن میں معمر ترین کھلاڑی مکرم ملک مقصود احمد صاحب آف لاہور تھے ان کی عمر بھی ۷۳ سال تھی.نمائندگی کے لحاظ سے ٹیبل ٹینس میں ضلع راولپنڈی اول قرار پایا جب کہ بیڈ منٹن میں ضلع کراچی اول رہا.اس کے علاوہ (فاصلہ کے اعتبار سے) دورترین علاقہ کراچی کے درج ذیل کھلاڑیوں نے حسن کارکردگی کے انعامات بھی حاصل کئے: ا.مکرم عبدالرشید سماٹری صاحب نائب ناظم ضلع کراچی ۲.مکرم وسیم احمد صاحب ۳- مکرم محمد انور صابر صاحب ۴- مکرم راجہ رشید احمد صاحب ۵ مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب اس ٹورنا منٹ میں انصار اللہ کا جوش و خروش دیکھنے کے لائق تھا اور یہ جذ بہ مسابقت کی روح سے معمور
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۷۲ رہا.ٹورنامنٹ تین دن جاری رہنے کے بعد اپنی خوشگوار یادوں کے ساتھ ساڑھے پانچ بجے شام اختتام پذیر ہوا.انتظامی امور : ٹورنامنٹ کو کامیاب بنانے کے لئے تیرہ احباب پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کی منظوری صدر صاحب سے حاصل کی گئی.کمیٹی نے بطریق احسن جملہ انتظامات کھیل، نظم وضبط رہائش ، طعام اور مہمان نوازی نبھائے.ٹورنامنٹ کو کامیاب بنانے کے لئے پانچ میٹنگز کی گئیں اس کے علاوہ ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دی گئی جو چار ممبران پر مشتمل تھی.بیرون جات سے آنے والے کھلاڑیوں کی رہائش کا انتظام گیسٹ ہاؤس انصار اللہ میں کیا گیا تھا اور شعبہ رہائش و طعام کے مخلص کارکنان کی ایک ٹیم ہمہ وقت کھلاڑیوں کے طعام اور چائے کے انتظامات پر مامور رہی.ٹورنامنٹ کے تمام میچز ایوان محمود ہال میں منعقد ہوئے.میچ ریفری کے طور پر ایوان محمو دسپورٹس کلب کے ممبران نے انتظامیہ کے ساتھ بھر پور تعاون کیا.انتظامیہ کمیٹی: انتظامات کو بہتر انداز میں چلانے کے لئے مندرجہ ذیل انتظامیہ تشکیل دی گئی تھی.منتظم اعلیٰ : عبدالجلیل صادق صاحب منتظم مقابلہ جات : سید مبشر محمود صاحب ،منتظم رہائش و طعام : ملک منور احمد جاوید صاحب، ایڈیشنل منتظم رہائش و طعام : عبدالحلیم سحر صاحب ، منتظم رابطه : محمد اسلم شادمنگلا صاحب منتظم رجسٹریشن واشاعت : حبیب الرحمن زیروی صاحب منتظم انعامات : مبارک احمد طاہر صاحب، ٹورنا منٹ سیکرٹری شمیم پرویز صاحب ، نائب سیکرٹری ٹورنامنٹ : خالد محمود سدھو صاحب، منتظم نظم وضبط: بشارت احمد ونگ صاحب منتظم ہال و مہمان نوازی، قمراحمد کوثر صاحب، انچارج ٹیبل ٹینس : ضیاء اللہ مبشر صاحب.ٹیکنیکل و اپیل کمیٹی : کھیلوں کے دوران تنازعات کے حل کیلئے مندرجہ ذیل ٹیکنیکل و اپیل کمیٹی تشکیل دی گئی تھی.صدر: بشیم پرویز صاحب ہمبران: میجر سعید احمد صاحب و ڈاکٹر ناصر احمد صاحب حافظ آباد ۳ کھیلوں کی ریکارڈنگ کے بارہ میں حضور انور کی ہدایت مکرم پرائیویٹ سیکرٹری صاحب لندن نے حضور انور کی کھیلوں کے بارہ میں ایک ہدایت مکرم ناظر صاحب اعلی کو بھجوائی جو آپ نے مجلس انصار اللہ کو بھی بھجوائی.یہ خط یہاں درج کیا جاتا ہے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۷۳ مکرم و محترم ناظر صاحب اعلیٰ.ربوہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے مجلس خدام الاحمدیہ کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی ریلی میں میں نے جو کبڈی میچز دیکھے ہیں ، ان میں مجھے بالکل خاموشی نظر آئی ہے.یا تو حد سے زیادہ پابندیاں لگائی ہوئی ہیں یا پھر مائیک Directional ہوتا ہے جس سے شائقین کی آواز میں کیچ نہیں ہوتیں.ورنہ حبّذا“ اور پورے جوش سے نعرہ تکبیر، اللہ اکبر کی آوازیں آنی چاہئیں.صرف کمنٹری کرنے والا یہ تاثر دیتا ہے کہ لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ اور خوشی جھلک رہی ہے لیکن شائقین کی طرف سے کوئی ایسا خوشی کا اظہار دکھائی نہیں دیتا.کھیلوں کی ریکارڈنگ کے وقت ان باتوں کی طرف بھی توجہ دینا ضروری ہے.ارشاد حضور ارسال ہے.تعمیر بیت الفتوح مارڈن لندن کے لئے عطیہ (۲۵ / اپریل ۲۰۰۱ء) سید نا و امامنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر لندن میں ایک وسیع ( بیت ) کے حصول کے لئے عطایا کی تحریک فرمائی.اس پر صدر مجلس مکرم و محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نے ۱۶ / فروری ۲۰۰۱ء کو مجلس کی طرف سے عطیہ پیش کرتے ہوئے تحریر کیا:.دد بسم اللہ الرحمن الرحیم سیدی السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مارڈن مسجد کے لئے مجلس انصاراللہ پاکستان مبلغ پانچ لاکھ روپے کی ادائیگی کا وعدہ حضور کی خدمت میں پیش کرتی ہے.خدا کرے کہ حضور اس حقیر رقم کے وعدہ کو شرف قبولیت سے نوازیں.والسلام خاکسار مرزا خورشید احمد ۹۶_۲_۲۰۰۱
۷۴ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم اپنے انصار کی اس پیشکش کو حضور انور نے از راہ شفقت قبول فرمایا.اس وعدہ کی پہلی قسط مبلغ دولاکھ پچیس ہزار روپے ۱۸ / اپریل ۲۰۰۱ء کو بذریعہ رقعہ امانت تحریک جدید انجمن احمد یہ نمبر ۶۴۶۳ ، دوسری قسط ۲۰ / مارچ ۲۰۰۳ء کو مالیتی ایک لاکھ پچاس ہزار روپے بذریعہ رقعہ امانت تحریک جدید نمبر ۴۹۴۸۲ اور آخری قسط ۷ ارا اگست ۲۰۰۴ء کو بذریعہ رقعہ نمبر ۴۷۵ مبلغ ایک لاکھ پچیس ہزار روپے بذریعہ مکرم محترم وکیل اعلیٰ صاحب تحریک جدید ر بوہ پیش کر دی گئی.۲۱ اگست ۲۰۰۴ کو مکرم وکیل المال ثانی صاحب تحریک جدید کی طرف سے اس ضمن میں مندرجہ ذیل خط صدر مجلس کے نام ملا.مکرم کی طرف سے مبلغ ایک لاکھ پچیس ہزار روپے (۱۲۵۰۰۰) صرف بذریعہ رقعہ امانت نمبر ۰۴-۰۸-۰۰۴۷۵۲/۱۷ برائے تعمیر بیت الفتوح ملا.تعمیر بیت الفتوح کے سلسلہ میں مبلغ پانچ لاکھ روپے صرف (۵۰۰۰۰۰) کا وعدہ کمل ادا ہو چکا ہے.جزاکم الله احسن الجزاء.66 سا تواں سالانہ اجتماع ضلع عمر کوٹ اللہ تعالیٰ نے مورخہ ۱۵، ۱۶ مارچ مجلس انصاراللہ ضلع عمر کوٹ کو بیت الحمد کنری میں اپنا سا تواں سالانہ اجتماع منعقد کرنے کی توفیق دی.مورخہ ۱۵ مارچ ۲۰۰۱ء کو نماز ظہر و عصر کے بعد اجتماع کی باقاعدہ افتتاحی تقریب منعقد ہوئی.صدر صاحب مجلس انصار اللہ پاکستان کے نمائندہ محترم مولانا عبدالوہاب صاحب مربی سلسلہ نے تقریب میں شرکت کی.افتتاحی اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا.عہد و نظم کے بعد مرکزی نمائندہ نے دعا کے ساتھ باقاعدہ افتتاح کا اعلان کیا.اس اجتماع کے چار اجلاس ہوئے جس میں مرکزی نمائندہ کے علاوہ مقامی مربی صاحبان اور نائب ناظر مال آمد مکرم قریشی محمد انور صاحب نے شرکت کی.اجتماع میں علمی و ورزشی مقابلہ جات بھی ہوئے.علمی مقابلہ جات میں تلاوت نظم ، تقریر اور عام دینی معلومات کے مقابلے ہوئے.علمی مقابلہ جات میں پندرہ انصار نے حصہ لیا.اس موقعہ پر ورزشی مقابلہ جات بھی ہوئے جس کے دو معیار رکھے گئے تھے.انفرادی مقابلہ جات میں سو گز دوڑ ، لمبی چھلانگ ، سائیکل ریس اور کلائی پکڑنے اور اجتماعی ورزشی مقابلہ جات میں والی بال اور رسہ کشی کے مقابلے ہوئے.
۷۵ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم اجتماع میں چوبیس میں سے بائیس مجالس کی نمائندگی ہوئی جن کے ایک سوستر انصار.ایک سوتین خدام ستاسٹھ اطفال.سولہ نو مبائعین اور چھ مہمان شامل ہوئے اس طرح حاضری تین سو نہر تھی.اجتماع میں سوال و جواب کی بھی محفل ہوئی جس میں نو مبائعین کے علاوہ چھ مہمان بھی شامل ہوئے.مورخه ۱۶ مارچ ۲۰۰۱ ء بعد نماز جمعه اختتامی اجلاس مرکزی نمائندہ کی زیر صدارت ہوا جس میں مقابلہ جات میں اول ، دوم اور سوم آنے والے انصار کو انعامات تقسیم کئے گئے.اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ اجتماع کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا.۴ سالانہ تربیتی اجتماع ضلع حیدر آبادسندھ مجالس ضلع حیدر آباد سندھ کا سالانہ تربیتی اجتماع مورخه ۱۸ مارچ ۲۰۰۱ء کو بشیر آباد میں منعقد ہوا.افتتاحی اجلاس: اجلاس کی کارروائی دس بجے صبح زیر صدارت مکرم عبدالحلیم صاحب امیر جماعت احمد یہ بشیر آبادشروع ہوئی.تلاوت، عہد اور نظم کے بعد مرکزی نمائندہ نے افتتاحی خطاب فرمایا.اس کے بعد مر بیان سلسله مکرم محمد آصف طاہر صاحب نے انصار کی ذمہ داریاں اور مکرم عبد الخالق سولنگی صاحب نے سندھی زبان میں تربیت نو مبائعین کے موضوع پر تقاریر کیں.علمی مقابلہ جات علمی مقابلہ جات میں تلاوت نظم اور تقریر کے مقابلہ جات ہوئے.بعد ازاں دینی معلومات کا ایک پرچہ سب انصار نے حل کیا.ورزشی مقابلہ جات علمی مقابلہ جات کے اختتام پر نماز ظہر وعصر اور کھانے کا وقفہ کیا گیا.ازاں بعد پیغام رسانی کے مقابلہ کے ساتھ ساتھ ورزشی مقابلہ جات کروائے گئے.ورزشی مقابلہ جات میں رسہ کشی ، گولہ پھینکنا اور کلائی پکڑنا شامل تھے.انصار نے ان مقابلہ جات میں سرگرمی سے حصہ لیا اور ناظرین کے لئے دلچسپی کا سامان پیدا کیا.دوسرا اجلاس: اجتماع کی دوسری نشست زیر صدارت مکرم میر نور احمد صاحب تالپورا میر ضلع حیدر آباد شروع ہوئی.تلاوت و نظم کے بعد دونو مبائعین کی تقاریر ہوئیں اس کے بعد مرکزی نمائندہ محترم عبدالوہاب صاحب مربی سلسلہ احمدیہ نے مختلف مقابلہ جات میں پوزیشن حاصل کرنے والوں میں انعامات تقسیم کئے.اور اختتامی خطاب فرمایا.آخر میں محترم ناظم صاحب ضلع حیدر آباد نے اجتماع میں شمولیت اختیار کرنے والوں کا شکر یہ ادا کیا
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۷۶ اور دعا کے ساتھ یہ اجتماع اختتام پذیر ہوا.اس اجتماع میں ایک سو گیارہ انصار نے شرکت کی.اس کے علاوہ بڑی تعداد میں قریبی جماعتوں کے خدام اور اطفال نے بھی شرکت کر کے اجتماع کی رونق کو بڑھایا.اجتماع میں چھہتر نو مبائعین شامل ہوئے.یہ اجتماع ہر لحاظ سے بخیر وخوبی اختتام پذیر ہوا.۵ مجلس مقامی ربوہ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات مجلس ربوہ میں حلقہ جات کی کارکردگی کے لحاظ سے سال ۲۰۰۰ء میں مجلس ناصر آباد شرقی ربوہ اول، دار العلوم غربی صادق دوم اور دار العلوم وسطی سوم قرار پائی.یکم اپریل ۲۰۰۱ء کو نائب صدر مجلس مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے اول ، دوم اور سوم آنیوالے حلقہ جات کے زعماء کرام کو سندات دیں.بعد ازاں آئمکرم نے اجلاس سے خطاب فرمایا اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.قائد اشاعت کا دورہ احمد نگر اپریل ۲۰۰۱ء میں مکرم قائد صاحب اشاعت نے احمد نگر ربوہ کا دورہ کیا.مجلس مقامی کے نمائندہ بھی آپ کے ہمراہ تھے.مکرم قائد صاحب نے انصار کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.ریفریشر کورس عہدیداران مجلس مقامی ربوه (۱) دارالیمن بلاک کے عہدیداران انصار اللہ کا ریفریشر کورس مورخہ ۱۲ / اپریل ۲۰۰۱ء کو بعد نماز مغرب بیت الحمد دار الیمن وسطی میں مکرم مولانا محمد صدیق صاحب شاہد گورداسپوری زعیم اعلیٰ کی زیر صدارت منعقد ہوا.مرکز سے مکرم لطیف احمد صاحب جھمٹ قائد تربیت نو مبائعین تشریف لے گئے.آپ نے عہدیداران کو اپنی ذمہ داریاں احسن رنگ میں ادا کرنے کی طرف توجہ دلائی.مکرم زعیم اعلیٰ صاحب ، مکرم منتظم صاحب عمومی اور مکرم منتظم صاحب صحت جسمانی مجلس مقامی ربوہ نے بھی ہدایات دیں.انیس ممبران اجلاس میں شامل ہوئے.(۲) علوم بلاک الف مجلس مقامی ربوہ کے حلقہ جات رحمن کالونی ، دار البرکات ، دار العلوم غربی صادق ، دار العلوم غربی خلیل اور دار العلوم غربی ثناء کے عہدیداران کا ریفریشر کورس ۱۸؍ جولائی ۲۰۰۱ء کو بیت الصادق دار العلوم غربی میں زیر صدارت مکرم لطیف احمد صاحب جھمٹ قائد تربیت نو مبائعین منعقد ہوا.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم 22 مکرم منتظم صاحب عمومی ،کرم منتظم صاحب صحت جسمانی اور مکرم منتظم صاحب تربیت مقامی نے اپنے اپنے شعبوں سے متعلق ہدایات دیں.آخر میں مکرم قائد صاحب تربیت نو مبائعین نے خطاب کیا.تمیں عہد یداران نے اس میں شمولیت کی.(۳) دار الصدر بلاک کے نائب زعماء انصار اللہ حلقہ جات کا ریفریشر کورس ۱۶ راگست ۲۰۰۱ء کو دفتر مقامی انصار اللہ میں بعد نماز عصر ہوا.مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر قائد اصلاح وارشاد نے مرکز کی نمائندگی کی.مکرم عطاء الرحمن صاحب محمود منتظم صحت جسمانی اور مکرم مولانا صدیق احمد منور صاحب منتظم تربیت نے ہدایات دیں.مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر نے دعوت الی اللہ کے کام میں مزید حسن پیدا کرنے کی تلقین کی.آخر میں مکرم نائب زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ نے حاضرین کو زعماء حلقہ جات کے ساتھ گہرا تعاون کرنے کے لیے تلقین کی اور اپنی ذمہ داریوں کی احسن رنگ میں ادائیگی کے لیے سعی بلیغ کرنے کو کہا.صدر بلاک کے پینتالیس نائب زعماء اجلاس میں حاضر ہوئے.عہدیداران ضلع فیصل آباد کاریفریشر کورس ضلع فیصل آباد کے عہدیداران کا ایک ریفریشر کورس مورخہ ۱۳ را پریل ۲۰۰۱ء کو منعقد ہوا.پروگرام کی صدارت مکرم چوہدری لطیف احمد صاحب جھمٹ ایڈیشنل قائد تربیت نو مبائعین نے کی.دوران کا رروائی مکرم جاوید احمد جاوید صاحب بھی معاونت کرتے رہے.آغاز میں صدر اجلاس نے اس پروگرام کی غرض و غایت بیان فرمائی کہ دوران سال کام کرنے کے بارے میں مرکزی ہدایات سے آگا ہی ہو اور جو لائحہ عمل مرکز تجویز کرتا ہے، سبھی عہدیداران اس کا مطالعہ کریں تا کہ جو امانت عہدیداران کے سپرد ہوئی ہے اس کو کما حقہ ادا کر سکیں.مکرم جاوید احمد جاوید صاحب نائب قائد اصلاح وارشاد نے اپنے شعبہ کے بارے میں تفصیلی ہدایات دیں.آپ نے دعوت الی اللہ، دوسروں کے دلوں میں خدا تعالیٰ کی محبت ، بنی نوع انسان سے ہمدردی کرنا اور ایم ٹی اے سے استفادہ کی تلقین کی نیز ہدایت کی کہ جلسہ ہائے سیرۃ النبی منعقد کریں.اجتماعی اور انفرادی مجالس مذاکرہ کریں، اچھے نتائج کے لئے حضورانور کی خدمت میں دعائیہ خطوط لکھیں اور کمیٹی اصلاح وارشاد تشکیل دے کر اس سے کام کروائیں.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ZA مکرم چوہدری عبدالرحمن سیفی صاحب ناظم ضلع نے شعبہ ایثار کے بارے میں ہدایات دیں کہ میڈیکل کیمپ لگائے جائیں.شہری مجالس ایلو پیتھی یا ہومیو پیتھی کیمپ لگائیں.انہوں نے تحریک جدید، وقف جدید اور شعبہ عمومی کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا.مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب صدر اجلاس نے شعبہ تربیت، تربیت نو مبائعین اور شعبہ تعلیم کے بارے میں ہدایات دیں اور بتایا کہ یہ کام ایسے ہیں جو ہر ایک نفس کی اصلاح کے لئے ہر وقت جاری رہتے ہیں.نماز کا سیکھنا، با تر جمہ جاننا، نماز کی با قاعدہ ادا ئیگی اور تلاوت قرآن کریم صحت تلفظ اور ترجمہ کے ساتھ ہونی چاہئیے.آپ نے کہا کہ کام کرنے کے لئے وقت کی قربانی کرنا پڑے گی اور جماعتی کاموں کے لئے دین کو دنیا پر مقدم رکھنے کا عہد نبھانا ہوگا.اپنے اندر تبدیلی پیدا کریں.ایم ٹی اے سے استفادہ کریں تو آپ کی تربیت کا سامان خود بخود ہو جائے گا.نو مبائعین کے ساتھ رابطہ بڑھائیں.انہیں جماعت کا حصہ بنائیں.ہر کام میں شریک کریں.بجٹ اور تجدید میں شامل کریں اور ان کے دکھ درد میں شریک ہوں.شعبہ تعلیم کے ضمن میں تاکید کی کہ سہ ماہی امتحانات میں ضرور شامل ہوں.اس طرح مطالعہ کا شوق بھی بڑھے گا اور مجالس کی نمائندگی بھی ہو گی.صف دوم کے بارہ میں بتایا کہ سائیکل سواری کو رواج دیں.سائیکل سفر کر کے رپورٹ بھجوائیں.تمام کام لائحہ عمل کے مطابق کرنے کی کوشش کریں اور رپورٹ مرکز بھجوائیں.یہ پروگرام دعا کے ساتھ ساڑھے بارہ بجے اختتام کو پہنچا.طعام اور نماز جمعہ کے بعد احباب رخصت ہوئے.حاضری اراکین عاملہ ضلع : تئیس ، دیہی مجالس چھتیں اور شہری مجالس چھ رہی.مجلس مقامی ربوہ کی سالانہ کھیلیں مجلس مقامی ربوہ کی سالانہ کھیلوں کا آغاز مورخہ ۲۸ / اپریل کو ہوا مکرم میجر شاہد احمد سعدی صاحب صدر عمومی ربوه و صدر مجلس صحت (مہمانِ خصوصی ) نے افتتاحی خطاب کیا اور کھیلوں کے انعقاد پر مجلس کو مبارکباددی.ان مقابلہ جات کے لئے فٹ بال، کبڈی اور باسکٹ بال کی دو دو ٹیمیں اور کرکٹ کی چار ٹیمیں تیار کی گئی تھیں.مقابلہ جات: مورخہ ۲۱ مئی کو کرکٹ کے لیگ میچز شروع ہوئے جو ۲۷ رمئی تک جاری رہے.کرکٹ کے مقابلوں میں صدر بلاک ، رحمت بلاک، علوم بلاک اور نصر ویمن بلاک کی ٹیموں نے حصہ لیا.صدر بلاک اور رحمت بلاک کا فائنل مقابلہ ۵/ جون کو شام چھ بجے دفاتر صدر انجمن احمدیہ کی گراؤنڈ میں کھیلا گیا جو رحمت بلاک کی ٹیم نے جیت لیا.
و۷ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۷ رمئی ۲۰۰۱ ء کو باسکٹ بال کا میچ ہوا جس میں رحمت بلاک کی ٹیم کامیاب رہی.۲۸ رمئی جامعہ احمدیہ کی گراؤنڈ میں فٹ بال کا میچ ہوا.۳/ جون کو شام چھ بجے کبڈی گراؤنڈ دار الرحمت غربی میں کبڈی کا میچ ہوا جسے حاضرین نے بہت پسند کیا.صدر محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نے ان مقابلہ جات میں خصوصی دلچسپی کا اظہار فرمایا اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی فرمائی.اختتامی تقریب : مورخہ ۵/ جون کو کرکٹ کے فائنل کے بعد تقسیم انعامات کی تقریب منعقد ہوئی.تلاوتِ قرآن کریم کے بعد مقابلہ جات کی رپورٹ پیش کی گئی.مہمانِ خصوصی حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم فرمائے.مکرم مولانا محمد صدیق صاحب گورداسپوری زعیم اعلیٰ نے مہمان خصوصی ، صدر صاحب انصار اللہ، صدر صاحب مجلس صحت، کھلاڑیوں اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا.حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی نے دعا کروائی.ایم ٹی اے نے کبڈی وکرکٹ کے مقابلہ جات اور اختتامی تقریب کی ریکارڈنگ کی.کھیلوں کے انعقاد کے سلسلہ میں مکرم نصیر احمد چوہدری صاحب، مکرم خلیفہ صباح الدین احمد صاحب اور مکرم سید خلیل احمد شاہ صاحب کا تعاون رہا.رحلت حضرت مولانا شیخ مبارک احمد صاحب جماعت کے نامور بزرگ ، مربی سلسلہ، فدائی اور قدیمی خادم دین، مترجم قرآن کریم اور مناظر مکرم مولانا شیخ مبارک احمد صاحب ۹ رمئی ۲۰۰۱ء صبح تقریباً ایک بجے امریکہ کے شہر واشنگٹن میں رحلت فرما گئے.آپ کو ستر سال تک انتہائی شاندار خدمات سلسلہ کی غیر معمولی توفیق ملی مجلس عاملہ انصار الله مرکز یہ میں حضرت شیخ صاحب ۱۹۶۴ء میں شامل ہوئے اور ۱۹۶۷ء تک قائد اصلاح وارشاد کے فرائض سرانجام دیئے.۱۹۶۸ء سے ۱۹۷۵ء تک قائد تربیت اور پھر ۱۹۷۶ء سے ۱۹۷۸ء تک قائد اصلاح وارشادر ہے.۱۹۷۹ء میں آپ نائب صدر مجلس انصار اللہ مرکز یہ مقرر کئے گئے اور انگلستان روانگی (اپریل ۱۹۷۹ء ) تک اس عہدے پر کام کرتے رہے.بعد ازاں ۱۹۸۰ء سے ۱۹۸۹ء تک بطور رکن خصوصی خدمت کی سعادت ملی.علاوہ ازیں انگلستان میں بطور نائب صدر ملک، برطانیہ میں مجلس انصاراللہ کو منظم کرنے میں آپ نے کلیدی کردار ادا کیا.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۸۰ حالات زندگی: آپ مورخه ۱ را کتوبر ۱۹۱۰ء کو شجاع آباد ضلع ملتان میں پیدا ہوئے.آپ کے والد گرامی حضرت شیخ محمد دین صاحب تھے.مشرقی افریقہ میں خدمات : ۱۹۳۱ء میں جب کہ آپ کی عمر اکیس سال تھی ، مولوی فاضل کرنے کے بعد خدمات سلسلہ کے میدان میں قدم رکھا اور ا کا سی سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد ریٹائر منٹ حاصل کی.ابتداء میں چند سال ہندوستان میں خدمت سلسلہ کی توفیق پانے کے بعد سید نا حضرت فضل عمر کی مردم شناس نظر نے آپ کو مشرقی افریقہ کے لئے منتخب فرمایا.آپ ۱۱ نومبر ۱۹۳۴ء کو قادیان سے روانہ ہوکر ۲۷ /نومبر کو نیروبی پہنچے اور ۲۸ سال تک ارض بلال میں خدمات سلسلہ کی توفیق وسعادت پائی.آزادی سے قبل آپ چار ممالک کے مشن انچارج تھے.۶۲ ۱۹۶۳ء کے عرصہ میں جب کینیا اور یوگنڈا آزاد ہوئے اور ٹانگانیکا اور زنجبار تنزانیہ کی شکل میں دنیا کے نقشہ پر ابھرے تو یکم مئی ۱۹۶۱ء سے ان ممالک میں جماعتی نظام کو علیحدہ علیحدہ کر دیا گیا اور مکرم شیخ صاحب صرف کینیا کے امیر و مربی انچارج مقرر ہوئے اور پھر ۳۰ اپریل ۱۹۶۲ء تک یہ خدمات سرانجام دینے کے بعد واپس پاکستان تشریف لائے.اس دور میں مشرقی افریقہ میں امریکی پادری ڈاکٹر بلی گراہم (Billy Graham) کو آپ کی طرف سے دیئے گئے دعا کے چیلنج اور پادری صاحب کا فرار افریقہ کے اخبارات کی شہ سرخیوں کا عنوان بنتے رہے.مکرم شیخ عمری عبیدی صاحب (سابق وزیر انصاف تنزانیہ ) نومبر ۱۹۳۶ء کو مکرم مولانا شیخ مبارک احمد صاحب کے ذریعہ ہی بیعت کر کے سلسلہ حقہ میں شامل ہوئے تھے.مشرقی افریقہ میں مکرم مولانا شیخ مبارک احمد صاحب کو ایک خاص خدمت اس رنگ میں بجالانے کی توفیق ملی کہ تنزانیہ کے دو شہروں ٹیو را اور دار السلام میں، یوگنڈا کے شہروں حجہ اور کمپالا میں اور کینیا کے شہروں نیروبی ، ممباسہ اور کیسومو(Kisumu) میں مشن ہاؤسز اور بیوت الذکر آپ کے ذریعہ تعمیر کے مراحل سے گزر کر پایہ تکمیل کو پہنچیں.علاوہ ازیں اپریل ۱۹۳۸ء میں نیروبی میں پہلی مجلس خدام الاحمدیہ کا قیام بھی آپ ہی کے ذریعہ عمل میں آیا تھا.سواحیلی ترجمہ قرآن: ایک عظیم سعادت جو مکرم شیخ صاحب کے حصہ میں آئی وہ قرآن کریم کے سواحیلی ترجمہ کی اشاعت ہے.سواحیلی زبان مشرقی افریقہ کے بیشتر حصہ میں بولی اور سمجھی جاتی تھی.ترجمہ کے کام کا آغاز حضرت فضل عمر کے ارشاد پر نومبر ۱۹۳۹ء میں رمضان کے بابرکت مہینے سے ہوا جو مارچ ۱۹۵۳ء میں پایہ تکمیل کو پہنچا نظر ثانی اور دیگر متعلقہ امور مکمل ہونے پر ۱۳ مئی ۱۹۵۳ء کو یہ ترجمہ قرآن کریم
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم شائع ہوا.اس کا دیباچہ خود سید نا حضرت فضل عمر نور اللہ مرقدہ نے رقم فرمایا.سواحیلی ترجمہ قرآن کریم کی اشاعت ایک عظیم واقعہ ہے جس سے مشرقی افریقہ کی تاریخ احمدیت میں ایک نئے اور سنہری دور کا آغاز ہوا.سواحیلی ترجمہ قرآن کریم کے علاوہ کینیا میں قیام کے دوران ۱۹۴۴ء میں آپ کو سیدنا حضرت بانی سلسلہ کی کتاب کشتی نوح کا سواحیلی ترجمہ شائع کرنے کی بھی توفیق ملی.آپ کو سواحیلی زبان میں ایک ماہوار رسالہ Mapenzi Ya Mungu اور انگریزی میں East African Time شروع کرنے کا اعزاز حاصل ہے.مرکز سلسلہ میں خدمات: پاکستان واپس آنے کے بعد آپ نائب ناظر اصلاح وارشاد، ایڈیشنل ناظر اصلاح وارشاد ( تعلیم القرآن ) سیکرٹری فضل عمر فاؤنڈیشن ، رکن مجلس افتاء، رکن مجلس کار پرداز رکن قضاء بورڈ ہمبر مجلس وقف جدید ، رکن صد سالہ جو بلی کمیٹی ، رکن ربوہ ٹاؤن کمیٹی اور سیکرٹری حدیقہ المبشرین جیسے اہم عہدوں پر فائز رہے.علاوہ ازیں آپ نے بیت اقصیٰ ربوہ ، خلافت لائبریری ربوہ اور فضل عمر فاؤنڈیشن ربوہ کے دفاتر کی تعمیر کی نگرانی کے فرائض بھی نہایت خوش اسلوبی سے سرانجام دیئے.۱۹۶۲ء سے ۱۹۷۸ء تک ہر سال جلسہ سالانہ ربوہ پر کسی نہ کسی موضوع پر آپ کو تقریر کرنے کی سعادت ملتی رہی.علاوہ ازیں رمضان المبارک میں درس قرآن مجید دینے کا فریضہ بھی انجام دیتے رہے.برطانیہ اور امریکہ میں مربی انچارج : سترہ سال تک مرکز سلسلہ ربوہ میں اہم خدمات بجالانے کے بعد ۱۹۷۹ء میں آپ جماعت ہائے برطانیہ کے امیر اور مربی انچارج مقرر ہوئے جہاں آپ کو دسمبر ۱۹۸۳ء تک خدمات کی توفیق ملی.اس چار سالہ قیام کے دوران برطانیہ کے نو منتخب مقامات آکسفورڈ ،ساؤتھ ہال، برمنگھم ، کرائیڈن، مانچسٹر، بریڈ فورڈ، ہڈرزفیلڈ جنگھم اور ایسٹ لندن میں نئے مشن ہاؤسز قائم کرنے کا موقع ملا.بلا شبہ یہ ایک غیر معمولی کامیابی تھی.۱۹۸۳ء میں آپ امریکہ کے مشنری انچارج مقرر ہوئے جہاں آپ نے سات سال سے زائد عرصہ تک اس حیثیت میں خدمات سرانجام دیں اور اس دوران تیرہ مختلف مقامات پر مشن ہاؤسز کا قیام اور پانچ بیوت الذکر کی تعمیر کی توفیق خدا کے فضل سے آپ کو میسر آئی.ریٹائر منٹ کے بعد خدمات : جماعتی خدمات سے رسمی ریٹائر منٹ کے بعد بھی مکرم شیخ صاحب نے قریباً دس سال تک خدمات کا سلسلہ جاری رکھا.آپ نے حدیث کی کتاب ریاض الصالحین “ کا سواحیلی میں ترجمہ کر کے شائع کروایا.پچاس احادیث قدسی کا سواحیلی میں ترجمہ کر کے اسے حسین کے نام سے طبع کروایا.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۸۲ نو مبائع احمدیوں کے لئے جماعت لندن کی شائع کردہ کتاب ورڈز آف وزڈم اینڈ پیوری فیکیشن Words of) (Wisdom and Purification کا سواحیلی ترجمہ کیا، اس کے علاوہ بعض چوٹی کے معاندین کے خیالات کا رد کر نے کیلئے اہم مضامین لکھے.نماز جنازہ و تدفین: آپ خدا تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے اس لئے بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین کے لئے جنازہ مورخہ ۱۲ رمئی بروز ہفتہ مکرم ظہیر احمد باجوہ صاحب نمائندہ امیر صاحب جماعت احمد یہ امریکہ کی سرکردگی میں واشنگٹن سے بذریعہ کا رشام پانچ بجے نیو یارک پہنچا.جہاں مکرم داؤد احمد حنیف صاحب مربی سلسلہ نے نماز جنازہ پڑھائی.اسی دن نو بجے رات جنازہ نیو یارک سے چل کر مورخہ ۱۳ مئی کو رات سوادس بجے لاہورایئر پورٹ اور اگلے دن بارہ بجے دوپہر دارالضیافت ربوہ پہنچا.مورخه ۱۴ رمئی بروز سوموار محترم شیخ صاحب کی نمازہ جنازہ بیت المبارک ربوہ میں بعد نماز عصر حضرت صاحبزادہ مرزا مسر و احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی نے پڑھائی.ربوہ اور دیگر شہروں سے کثیر تعداد میں احباب نے شرکت فرمائی.نماز جنازہ کے بعد احباب نے لائنیں بنا کر آخری دیدار کیا.ربوہ کے خدام نے ڈاکٹر سلطان احمد مبشر مہتم مجلس خدام الاحمدیہ مقامی کی سرکردگی میں اس موقع پر احسن رنگ میں مختلف ڈیوٹیاں سرانجام دیں.سڑکوں پر چھڑکاؤ کیا گیا تھا.بیت المبارک اور بہشتی مقبرہ میں پینے کے لئے ٹھنڈے پانی کا انتظام تھا اسی طرح بہشتی مقبرہ میں بیٹھنے کے لئے کرسیاں موجود تھیں.تقریباً پون صدی تک خدمات بجالانے والے اس عظیم خادم سلسلہ کی تدفین بہشتی مقبرہ قطعہ خاص میں عمل میں آئی.قبر تیار ہونے پر حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب نے ہی دعا کرائی.مکرم مولا نا عبدالسلام طاہر صاحب کا انتقال معروف مربی سلسلہ اور پروفیسر جامعہ احمدیہ محترم مولانا عبدالسلام طاہر صاحب مؤرخہ ۲۷ مئی ۲۰۰۱ء صبح سوا نو بجے شیخ زید ہسپتال لاہور میں اپنے مولائے حقیقی کے حضور حاضر ہو گئے.آپ کی عمر ۵۷ سال تھی.محترم مولانا عبد السلام طاہر صاحب ۳۰ رمئی ۱۹۴۴ء کو پھیر و چی ضلع گورداسپور میں پیدا ہوئے.آپ کے والد کا نام محترم احمد علی صاحب تھا.آپ کے دادا کا نام محترم مخصو صاحب تھا جو رفیق حضرت مسیح موعود تھے.آپ کے تایا محترم اکبر علی صاحب بھی رفیق حضرت مسیح موعود تھے.وقف زندگی اور خدمات سلسلہ: آپ نے ۲۵ مئی ۱۹۶۰ء کو اپنی زندگی وقف کی اور جامعہ احمدیہ میں
۸۳ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم داخل ہوئے.آپ نے ۲ مئی ۱۹۷۱ء کو شاہد پاس کیا.آپ کی پہلی تقرری بطور مربی سلسلہ تر گڑی ضلع گوجرانوالہ میں ہوئی.بعد ازاں آپ کو لاڑکانہ، کراچی سمبڑیال ، لاہور اور راولپنڈی میں خدمات دینیہ بجالانے کی توفیق ملی.۱۶ رمئی ۱۹۹۳ء کو جامعہ احمدیہ میں تفسیر القرآن پڑھانے کی ذمہ داری سپرد کی گئی.آپ ایک بہترین مقرر تھے.نہایت خوش الحانی سے تلاوت کیا کرتے تھے.جلسہ سالانہ ۱۹۸۱ء، ۱۹۸۲ء اور ۱۹۸۳ء میں آپ کو تقریر کرنے کی سعادت نصیب ہوئی.MTA پر آپ کے متعدد درس حدیث نشر ہو چکے ہیں.مجلس انصار اللہ پاکستان کی عاملہ میں بطور قائد تربیت نو مبائعین خدمات دینیہ کی توفیق ملی.۱۹۹۵ء میں بطور نمائندہ مجلس انصاراللہ پاکستان جلسہ سالانہ یو کے میں شرکت کی.محترم مولانا صاحب موصوف دعا گو، ملنسار اور ہمدردو جود تھے.ہر وقت خدمت دین کے جذبے سے سرشار رہتے تھے.آپ کے ایک بیٹے مکرم جری اللہ راشد صاحب مربی سلسلہ ہیں اور دوسرے بیٹے عبد الحلیم شاہد صاحب سرگودہا میں بطور لوکل معلم خدمت دین کی توفیق پاتے رہے ہیں.جنازہ: آپ کا جنازہ ۲۸ مئی کو ہی بیت المبارک میں محترم راجہ نصیر احمد صاحب ناظر اصلاح وارشاد مرکزیہ نے بعد نماز مغرب پڑھایا جس میں احباب نے کثیر تعداد نے شرکت کی.آپ خدا تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے.بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین عمل میں آئی.حلقہ سمبڑیال ضلع سیالکوٹ کا تربیتی اجلاس مجالس انصار اللہ حلقہ سمبڑیال ضلع سیالکوٹ کا ایک روزہ سالانہ تربیتی اجتماع مورخہ یکم جون ۲۰۰۱ء بروز جمعہ سمبر یال میں منعقد ہوا.اجلاس کی کارروائی پونے گیارہ بجے صبح زیر صدارت چوہدری لطیف احمد صاحب جھمٹ ایڈیشنل قائد تربیت نو مبائعین شروع ہوئی.تلاوت عہد اور نظم کے بعد مکرم جلال الدین شاد صاحب ناظم ضلع سیالکوٹ نے افتتاح کیا.اجلاس میں حلقہ کی دس مجالس سے سو فیصد نمائندگی ہوئی اور اس میں اکسٹھ انصار، چھپیں خدام اور چودہ اطفال شامل ہوئے.اس طرح کل حاضری ایک سو گیارہ رہی.مکرم شیخ سجاد احمد صاحب مربی سلسلہ نے تربیتی امور اور دعوت الی اللہ پر مفصل تقریر کی.اس کے بعد مولوی جمال الدین شمس صاحب نائب قائد اصلاح و ارشاد نے تربیتی امور مثلاً نمازوں میں حاضری، خطبات حضرت اقدس میں دیگر دوستوں کو شامل کرنا اور انفرادی مذاکرہ جات پر تقریر کی.چوہدری لطیف
۸۴ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم احمد صاحب جھمٹ ایڈیشنل قائد تربیت نو مبائعین نے متفرق تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی اور سیرت النبی کے اجلاسات منعقد کرنے کی تلقین کی.اس کے بعد وقفہ سوالات میں جوابات دیئے گئے.آخر میں مکرم ڈاکٹر رشید احمد صاحب زعیم انصار اللہ نے اپنے خطاب میں درود شریف اور خاص طور پر دعا پر زور دیا.اجلاس کی کارروائی دعا کے ساتھ ختم ہوئی.۸ مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کی سالانہ پکنک مورخه ۲۹ جون ۲۰۰۱ء بروز بدھ قیادت صحت جسمانی کے زیر اہتمام احمد نگر کے قریب واقع حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے فارم پر مرکزی مجلس عاملہ انصار اللہ کی سالانہ پکنک منائی گئی.جس میں مجلس عاملہ کے اراکین کے علاوہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلی و امیر مقامی اور مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب وکیل اعلیٰ تحریک جدید و سابق صدر مجلس نے بھی شرکت فرمائی.اگر چہ یہ پروگرام ظاہری طور پر تو يَرْتَعْ وَيَلْعَبُ کا تھا مگر قدم قدم پر سیر روحانی اور حسن قدرت کے مشاہدات کا منظر بھی دلوں کو لبھانے کا موجب بن رہا تھا.اس پروگرام میں شرکت کے لئے جملہ اراکین چھ بجے بعد عصر فارم کی بارہ دری پہنچ گئے.پروگرام کا سب سے دلچسپ حصہ بیڈ منٹن کے نمائشی میچ تھے جس میں محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس اور مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نائب صدر کے علاوہ مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب قائد عمومی، مکرم پروفیسر منور شمیم خالد صاحب، مکرم لطیف احمد صاحب جھمٹ ، مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب، مکرم قریشی عبدالجلیل صاحب، مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب، مکرم خالد محمود الحسن بھٹی صاحب، مکرم منیر احمد بسمل صاحب انچارج ایم ٹی اے اور مکرم خالد محمود صاحب سدھو نے بھر پور حصہ لیا جب کہ دیگر احباب کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتے رہے اور گاہے گاہے اپنے تبصروں سے شائقین کو محظوظ بھی کرتے رہے مگر کچھ وہ بھی تھے جنہوں نے یہ موقعہ بھی علمی گتھیوں کو سلجھاتے ہوئے گزارا.اسی دوران بعض اراکین نے خوبصورت گراسی پلانٹس میں چہل قدمی کی اور رنگارنگ پھولوں پودوں سے قدرت کی رعنائیوں کا مشاہدہ کیا اسی طرح بعض سوئمنگ پول میں پیرا کی سے لطف اندوز ہوتے رہے.نماز مغرب وعشاء کی ادائیگی کے بعد احباب کو نہایت پر تکلف کھانا پیش کیا گیا.ازاں بعد ایک دوست نے کچھ مزاحیہ خاکے پیش کئے اور مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے جماعت کے معروف شاعر میجر منظور احمد صاحب ساہیوال کی غزل خوش الحانی مگر نہایت دھیمے انداز ترنم میں سنائی جس کے
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم دواشعار یہ تھے.شیں ۸۵ بتاؤں راز کیا ہے کیا ہے فراز کیا ہے سکے اس مانگتا ہوں جو میں ایک ہی در ނ آشنا ہوں آخر میں مکرم قریشی عبدالجلیل صادق صاحب قائد ذہانت و صحت جسمانی نے مکرم صدر صاحب مجلس کی اس پکنک میں خاص دلچسپی اور دلجوئی فرمانے کا شکریہ ادا کیا.موصوف کے یہ جذبات تشکر انگریزی زبان میں ڈھلے خلوص و محبت کو ظاہر کر رہے تھے.انہوں نے مہمانانِ خصوصی ، اراکین اور ڈیوٹی پر مامور احباب خصوصاً سید قاسم احمد شاہ صاحب اور ان کے سب معاونین کا شکریہ ادا کیا.اس کے بعد محترم ناظر صاحب اعلیٰ نے دعا کروائی اور سب احباب ساڑھے نو بجے شب واپس ہوئے.9 دفتری کمپیوٹر سسٹم کی Upgrading اجلاس مجلس عاملہ میں ، جو ۲۶ جون ۲۰۰۱ء کو منعقد ہوا صد محترم کی ہدایت پر مکرم مرزا فضل احمد صاحب (وکیل المال ثانی) نے دفتر کے کمپیوٹر سسٹم کے بارہ میں تفصیلی جائزہ پیش کرتے ہوئے مجلس عاملہ کے اراکین کو بتایا کہ اس سسٹم کو صحیح طریق پر چلانے کے لئے ایک نئے کمپیوٹر کی ضرورت ہے.چنانچہ مرکزی عاملہ نے اسے خریدنے کی سفارش کی.سالانہ پکنک مجلس مقامی ربوه شعبہ صحت جسمانی مجلس مقامی ربوہ کے زیر انتظام ربوہ کے زعماء کرام، بلاک لیڈرز اور مجلس عاملہ کی سالانہ پکنک مورخه ۱۵ جولائی ۲۰۰۱ء کو شام چھ بجے تا رات دس بجے مکرم ماجد احمد خان صاحب کے فارم واقعہ احمد نگر میں منعقد ہوئی.پکنک کے انتظامات متعلقہ کمیٹی نے بخیر وخوبی سرانجام دیئے.مورخه ۵/ جولائی کو شام چھ بجے احباب نے مقام پکنک پر پہنچنا شروع کر دیا جہاں کمیٹی کے اراکین پہلے سے ان کے استقبال کے لئے موجود تھے.پکنک میں شمولیت کے لئے مجلس انصاراللہ پاکستان کے چار قائدین کرام، ایڈیٹر صاحب ماہنامہ انصار اللہ اور مکرم صدر صاحب عمومی لوکل انجمن احمد یہ بھی تشریف لے گئے.
۸۶ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم مقام پکنک نہایت خوبصورت کھلی فضا رکھتا ہے.شاملین ایسی جگہ پنک کے انتظام پر خوشی اور مسرت کا اظہار کر رہے تھے.پروگرام کے مطابق سب سے پہلے احباب کو موسمی پھل آم اور دودھ کی لسی پیش کی گئی اس کے بعد زعماء کرام اور مجلس عاملہ اور بلاک لیڈرز کی دو ٹیمیں بنا کر رسہ کشی کا مقابلہ کروایا گیا.بعد ازاں نماز مغرب اور عشاء ادا کی گئیں.اس کے بعد ایک اور تفریحی پروگرام منعقد ہوا جس میں بیت بازی، شاعری اور لطائف پیش کئے گئے.مکرم لئیق احمد عابد صاحب اور مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب نے اس مجلس کو کشت زعفران بنادیا.آخر میں حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا.اور دعا کے ساتھ دس بجے شب احباب کو الوداع کیا گیا.10 کی گلشن جامی کراچی کا ایک روزہ سالانہ تربیتی اجتماع مورخہ ۱۵ار جولائی ۲۰۰۱ء مجلس گلشن جامی کراچی کا ایک روزہ تربیتی اجتماع بمقام بیت الحمد منعقد ہوا جس کا افتتاح مکرم چوہدری عبدالغنی صاحب نائب امیر جماعت کراچی نے کیا.اجلاس دوم مکرم قریشی محمود احمد صاحب ناظم ضلع ، اجلاس سوئم مکرم سید نعیم احمد شاہ صاحب صدر جماعت گلشن جامی جبکہ اختتامی اجلاس مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم علاقہ سندھ کی صدارت میں منعقد ہوا.اجتماع میں علمی و ورزشی مقابلہ جات کروائے گئے.اس اجتماع میں انصار چھیالیس انصار نے شمولیت کی.انصار اللہ ربوہ کا مقابلہ تیرا کی شعبہ صحت جسمانی مقامی کے زیر انتظام ۱۵ / جولائی ۲۰۰۱ء کو سوئمنگ پول ربوہ میں تیرا کی کے مقابلے ہوئے.جن میں صف اول کے اٹھارہ اور صف دوم کیتیر ہ انصار نے حصہ لیا.تقریب تقسیم انعامات: اختتامی تقریب مکرم مولانا صدیق احمد منور صاحب کی تلاوت قرآن مجید سے شروع ہوئی.بعدہ مہمان خصوصی محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس نے اعزاز پانے والے انصار میں انعامات تقسیم فرمائے.محترم صاحبزادہ صاحب موصوف نے ان مقابلوں کے انعقاد پر اظہار خوشنودی کرتے ہوئے فرمایا کہ ایسے مقابلے جاری رہنے چاہئیں.مختصر خطاب کے بعد آپ نے دعا کروائی.جس کے بعد مہمانوں اور کھلاڑیوں کو مجلس مقامی کی طرف سے مشروبات پیش کئے گئے.انعقاد کے سلسلہ میں مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان اور عملہ سوئمنگ پول نے خصوصی تعاون کیا.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم وفات حضرت صاحبزادی امتہ الحکیم صاحبہ حضرت سیّدہ امتہ الحکیم بیگم صاحبہ جو حضرت مصلح موعود نور اللہ مرقدہ کی صاحبزادی تھیں، ۱۸ جولائی ۲۰۰۱ء کو انتقال فرما گئیں.مرکزی مجلس عاملہ کی طرف سے مندرجہ ذیل قرارداد تعزیت منظور کی گئی.اس قرار داد کو محبوب امام حضرت خلیفتہ اسیح الرابع رحمہ اللہ کے علاوہ مرحومہ کے پسماندگان اور ادارہ جات کو بھی بھجوایا گیا.قرارداد تعزیت مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان محترمہ صاحبزادی امتہ احکیم بیگم صاحبہ ( بنت سیدنا حضرت خلیفة أصبح الثاني الصلح الموعود) اہلیہ مکرم محرم سید داؤد مظفر شاہ صاحب کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتی ہے.حضرت مصلح موعود کی صاحبزادی محترمہ امت احکیم بیگم صاحبہ حضرت سیدہ ام طاہر صاحبہ کے بطن سے تھیں اور ہمارے محبوب امام سید نا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ کی ہمشیرہ تھیں.٢۶ / مارچ ۱۹۲۶ء کو قادیان میں پیدا ہوئیں اور ۱۸؍ جولائی ۲۰۰۱ء کو بعمر ۷۵ سال رحلت فرما گئیں.انا لله و انا اليه راجعون.آپ کی شادی محترم سید داؤ د مظفر شاہ صاحب ابن حضرت سید محمود اللہ شاہ صاحب کے ساتھ ۱۹۴۶ء میں ہوئی.محترم سید داؤد مظفر شاہ صاحب جب سیدنا حضرت خلیفۃ اسیح الثانی نور اللہ مرقدہ کی اراضیات سندھ کے نگران مقرر ہوئے تو آپ نے بھی ان کے ساتھ عرصہ دس سال سندھ میں گزارا.جہاں پر لجنہ اماء اللہ کی تنظیم کو فعال بنانے میں خدمات سرانجام دیں.محترمہ صاحبزادی صاحبہ موصوفہ کے چھ بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں.آپ کے حسن تربیت کا نتیجہ ہے کہ وہ کبھی خدمت دین میں مصروف ہیں.آپ انتہائی عبادت گزار، غریبوں کی ہمدرد، مستجاب الدعوات اور صاحب رؤیا و کشوف بزرگ خاتون تھیں.بنی نوع انسان کے لئے آپ کے دل میں بڑی ہمدردی پائی جاتی تھی اور بسا اوقات دوسروں کا دکھ دیکھ کر تڑپ اٹھتیں ، دعا کی درخواست پر مسلسل دعا کرتی رہتیں اور ایک لمبے عرصہ تک یہ سلسلہ جاری رہتا.آپ غریبوں اور مسکینوں کی سر پرستی کرتیں
ΑΛ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم اور ان کی غمی اور خوشی میں شریک ہوتیں.گھر کے خادموں کے ساتھ بھی احسن سلوک تھا.اُن کی خور و نوش میں اپنے بچوں جیسا سلوک کرتیں.آپ کا انداز تربیت بہت عمدہ تھا.بچوں کو خود قرآن کریم پڑھایا اور ابتداء سے ہی ان میں نماز با جماعت اور خدمت دین کا شوق پیدا کیا.اراکین مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان محترمہ صاحبزادی صاحبہ کے وصال پر اپنے محبوب امام حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالی ، دیگر افراد خاندان اور مرحومہ کے جملہ عزیز وا قارب خصوصاً محترم سید داؤد مظفر شاہ صاحب اور بیٹوں بیٹیوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں.اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مرحومہ کے درجات بلند فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق دے.آمین ہم ہیں اراکین مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان ربوہ.“ اس کے علاوہ مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ نے بھی قرار داد تعزیت منظور کی.11 تربیتی اجتماع نصیر آبا در بوه بیت العزیز نصیر آباد عزیز میں بعد نماز مغرب ۲۷ / جولائی ۲۰۰۱ء کو ایک تربیتی اجتماع ہوا.جس کی صدارت مکرم لطیف احمد صاحب کا ہلوں نائب زعیم اعلی مجلس مقامی نے کی.کارروائی کا آغاز قرآن کریم کی تلاوت سے ہوا.مکرم منتظم صاحب عمومی نے اس جلسہ کی غرض و غایت بیان کی.پھر مکرم مولا نا فضل احمد صاحب شاہد مربی سلسلہ نے ”حصول تقویٰ کے ذرائع “ پر تقریر کی جس میں انہوں نے قرآن کریم کی صلى الله آیات ، احادیث النبی ﷺ اور ملفوظات حضرت مسیح موعود سے ان ذرائع پر روشنی ڈالی.مکرم مولانا صدیق احمد منور صاحب مربی سلسلہ نے آنحضرت ﷺ کا طریق دعوت الی اللہ کے موضوع پر نصف گھنٹہ خطاب کیا.مربی صاحب موصوف نے آنحضرت ﷺ کی سیرۃ مبارکہ سے دعوت الی اللہ کے واقعات سے مدل طور پر اس موضوع کو بیان کیا.مکرم لطیف احمد صاحب کا ہلوں نے اختتامی خطاب میں دوستوں کو سیرت رسول کی روشنی میں قیام نماز کی طرف خصوصی توجہ دینے کی تاکید کی.اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ جلسہ بہت کامیاب رہا اور طاہر آباد بلاک کے ایک سو پندرہ انصار، پینتیس خدام اور پچیس اطفال نے شمولیت اختیار کی.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۸۹ مکرم شیخ نذیر احمد صاحب فیصل آباد کی شہادت جماعت فیصل آباد کے اٹھہتر سالہ مخلص احمدی بزرگ محترم شیخ نذیر احمد صاحب کو مورخہ ۲۸ جولائی ۲۰۰۱ بروز ہفتہ صبح پونے آٹھ بجے ان کی رہائش گاہ پر فائرنگ کر کے شہید کر دیا گیا.۲۸ جولائی کی صبح پونے آٹھ بجے محترم شیخ صاحب کی رہائش گاہ واقع خیابان کالونی نمبر ۲ (بدینہ ٹاؤن ) فیصل آباد کے دروازہ کی گھنٹی بجی.ایک نو عمر ملازم نے دروازہ کھولا تو دروازے پر کھڑے شخص نے کہا کہ کسی بڑے کو باہر بھیجو، چنانچہ ملازم کے پیغام پر محترم شیخ نذیر احمد صاحب دروازہ پر پہنچے اور تھوڑا سا دروازہ کھولا ہی تھا کہ ملزم نے آپ پر یکے بعد دیگرے دو فائر کر دئیے.جس کے بعد آپ کے عزیز فوری طور پر آپ کو ہسپتال لے کر گئے لیکن زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے محترم شیخ صاحب وقوعہ کے ایک گھنٹہ بعدا اپنے مولا کو پیارے ہو گئے.جنازہ اور تدفین : ۲۹ / جولائی بروز اتوار بیت الفضل فیصل آباد میں احباب جماعت کی کثیر تعداد نے نماز جنازہ ادا کی.بعد ازاں آپ کا جسد خاکی ربوہ لایا گیا.حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ وامیر مقامی نے ساڑھے چھ بجے شام دارالضیافت کے سامنے آپ کی نماز جنازہ پڑھائی.جنازہ اور تدفین میں اہل ربوہ اور فیصل آباد کے علاوہ دیگر علاقوں کے احباب بھی بکثرت شامل ہوئے.پسماندگان : آپ کے ایک بیٹے محترم شیخ سلیم احمد صاحب کو بطور نائب زعیم اعلیٰ انصار اللہ حلقہ دارالذکر فیصل آباد اور قائد خدام الاحمدیہ ضلع و علاقہ فیصل آبا دخدمت کی توفیق ملی.حالات زندگی محترم شیخ نذیر احمد صاحب گھٹیالیاں ضلع سیالکوٹ میں پیدا ہوئے.آپ کے والد صاحب کا نام محترم شیخ فتح محمد صاحب تھا.آپ کے دادا حضرت شیخ دوست محمد صاحب اور نانا حضرت شیخ غلام رسول صاحب کو ۱۹۰۲ ء میں سیدنا حضرت مسیح موعود کی بیعت کرنے کی سعادت حاصل ہوئی تھی.محترم شیخ صاحب نے قلعہ کالر والا میں کاروبار کا آغاز کیا.یہاں آپ کو مختلف جماعتی عہدوں پر خدمت دین بجالانے کی توفیق حاصل ہوئی.۱۹۶۶ء میں قلعہ کالر والا سے فیصل آباد منتقل ہو گئے جہاں ہیں سال تک بطور سیکرٹری مال خدمت دین بجالانے کی سعادت پائی.آپ اپنے حلقہ کی ہر دلعزیز شخصیت تھے.ہر فرد سے بہت چاہت اور محبت سے ملتے.آپ کا ہر شخص سے ذاتی تعلق تھا.بیمار پرسی کرتے اور حاجت مندوں کی ضروریات پوری فرماتے ، آپ عبادت گزار، دعا گو، ملنسار اور غرباء کے ہمدرد تھے.بکثرت صدقہ و خیرات کیا کرتے تھے.مہمان نوازی اور خلافت سے وابستگی جیسے اوصاف کے مالک تھے.۱۲
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم تربیتی اجتماعات ربوہ ماہ اگست ۲۰۰۱ ء میں مجلس انصار اللہ مقامی کے زیر اہتمام چار تر بیتی اجتماعات منعقد کئے گئے.ان جلسوں میں مجلس انصار اللہ پاکستان کے نمائندگان نے شرکت کی اور خطاب بھی کیا.ا.پہلا تربیتی اجتماع مورخہ ۱۰ راگست کو بیت الناصر “ دارالرحمت غربی میں زیر صدارت مکرم مولا نا محمد صدیق شاہد گورداسپوری صاحب زعیم اعلی ربوہ منعقد ہوا.مکرم مولوی فضل احمد شاہد صاحب مربی سلسلہ نے ”حصول تقویٰ کے ذرائع کے موضوع پر مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر قائد اصلاح وارشاد مجلس انصاراللہ پاکستان نے آنحضرت ﷺ کا طریق دعوت الی اللہ کے عنوان پر تقریر کی.مکرم زعیم صاحب اعلیٰ نے اختتامی خطاب میں نماز با جماعت کی ادائیگی کی طرف توجہ دلائی.ایک سوئیس احباب اجتماع میں حاضر ہوئے.۲ بیت النصرت دار الرحمت وسطی میں زیر صدارت مکرم نائب زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ دوسرا تر بیتی اجتماع منعقد ہوا.مکرم سید طاہر محمود ماجد صاحب نے ”حصول تقویٰ کے ذرائع کے موضوع پر مکرم مرزا نصیر احمد صاحب نے آنحضرت ﷺ کا طریق دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی جبکہ اختتامی خطاب میں مکرم مولا نا لطیف احمد کاہلوں صاحب نائب زعیم اعلیٰ نے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری ایک سوستائیس رہی.بیت النور دار العلوم شرقی حلقہ نور میں تیسرا تربیتی اجتماع منعقد ہوا.مرکزی نمائندہ مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد اشاعت نے سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور رفقاء حضرت مسیح موعود کے نہایت ایمان افروز واقعات بیان کئے.مکرم زعیم صاحب اعلیٰ نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.اجتماع میں دو سو آٹھ انصار نے شرکت کی.۴.بیت الصادق دار العلوم غربی میں چوتھا اجتماع منعقد ہوا.مکرم مظفر احمد اٹھوال صاحب مربی سلسلہ اور مکرم لئیق احمد عابد صاحب نے " آنحضرت ﷺ کا طریق دعوت الی اللہ " کے عنوان پر تقاریر کیں اور نہایت احسن رنگ میں اس مضمون کو بیان کیا.آخر میں صدر اجتماع مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب منتظم عمومی نے انصار کو نماز با جماعت اور قرآن کریم کی تلاوت کی طرف توجہ دلائی.دعا کے بعد یہ اجتماع اختتام پذیر ہوا.ایک سو پچاس انصار نے شمولیت کی.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۹۱ مجلس گلشن جامی کراچی کی سالانہ پینک مورخه ۲۶ اگست ۲۰۰۱ء بروز اتوار مجلس گلشن جامی کراچی نے اپنی سالانہ پکنک بمقام میجر عزیز بھٹی شہید پارک منائی جس میں ورزشی مقابلہ جات کروائے گئے.آخر پر تلقین عمل کا اجلاس ہوا جس میں مکرم محمد امین تنویر صاحب مربی سلسلہ نے انصار سے خطاب فرمایا اور قرآنی آیت قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَاراً کی تفسیر بیان فرمائی اور تمام انصار کو نیک نمونہ بنے کی تلقین فرمائی.آخر پر مکرم ناظم صاحب ضلع نے خطاب کرتے ہوئے مجلس کے اس پروگرام پر خوشنودی کا اظہار فرمایا اور مرکزی ہدایات پر عمل کر کے مثالی مجلس بنے کی تاکید و تلقین کی.نماز با جماعت کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ یہ سب کامیابیوں اور کامرانیوں کی کلید ہے.پکنک میں چھپیں انصار نے شرکت کی.مجوزہ مرکزی سالانہ اجتماع سال ہائے گزشتہ کی طرح اس سال بھی مرکزی سالانہ اجتماع کے لئے مرکزی مجلس عاملہ نے ۲۶ تا ۲۸ اکتوبر کی تاریخیں تجویز کر کے حضور انور کی خدمت میں منظوری کے لئے سفارش کی.یہ فیصلہ ۲۵ / جولائی کے اجلاس مرکزی عاملہ میں کیا گیا اور پھر اگلے اجلاس منعقدہ ۲۷ / اگست میں انتظامیہ کمیٹی بھی منظور کر لی گئی.افسوس ۱۹۸۳ء کے بعد سے حکومت وقت کی جاری ظالمانہ اور جابرانہ روش کے باعث اجازت نہ ملنے کے سبب اس اجتماع کو بھی ملتوی کرنا پڑا.ضلع ڈیرہ غازی خان کا سالانہ تربیتی پروگرام ضلع ڈیرہ غازی خان کو اپنے روایتی انداز میں مورخہ ۳۱،۳۰ / اگست ۲۰۰۱ء دو روزه سالانه تربیتی اجتماع منعقد کرنے کی توفیق ملی.اس تربیتی پروگرام میں شمولیت کی تحریک کے لئے ضلع کی تمام مجالس کا دورہ کیا گیا.ضلع کے مربیان و معلمین نے بھی اس سلسلہ میں خصوصی تعاون کیا.جزاھم اللہ تعالیٰ.افتتاحی اجلاس: ۳۰ را گست پانچ بجے شام ضلع کی مجالس سے انصار پروگرام میں شرکت کی غرض سے ڈیرہ غازیخان پہنچنا شروع ہوئے.افتتاحی اجلاس میں ڈیرہ غازی خان شہر کی لجنات ، اطفال اور خدام نے بھی شرکت کی.پہلے اجلاس میں مکرم راجہ نصیر احمد صاحب ناظر اصلاح و ارشاد اور مکرم حافظ مظفر احمد صاحب
۹۲ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم نائب صد رصف دوم مجلس انصار اللہ پاکستان نے شرکت کی.تلاوت عہد و نظم کے بعد مکرم ناظر صاحب اصلاح وارشاد نے افتتاحی خطاب فرما یا بعد ازاں مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے مجلس سوال و جواب میں سوالات کے جواب دیے جس میں دیگر مہمانوں کے علاوہ نومبائعین سمیت پونے چار صد ا حباب نے شرکت کی.نماز تہجد، فجر اور درس : مورخہ ۳۱ اگست کا آغاز نماز تہجد سے ہوا نماز فجر کے بعد مکرم نصیر احمد صاحب وڑائچ مربی ضلع نے دعا کے موضوع پر درس دیا.بعد ازاں ایک پروگرام نو مبائعین کا بھی رکھا گیا تھا ، جس میں ہیں نو مبائعین نے شرکت کی.اختتامی اجلاس: نماز جمعہ کے بعد آخری اجلاس ہوا جس میں تقریباً چار صد ا حباب نے شرکت کی.انصار احباب کی حاضری کچھہتر فیصد تھی جو گذشتہ سال سے کہیں زیادہ تھی.مکرم نصیر احمد وڑائچ صاحب مربی ضلع ڈیرہ غازی خان نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی.بعد ازاں مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نائب صدر نے خطاب فرمایا.آخر میں تقسیم انعامات کی تقریب ہوئی اور دعا کے ساتھ یہ رُوح پرور پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا.(۱۳ تربیتی اجلا سات نومبائعین ۲۰۰۱ء سال ۲۰۰۱ء میں مجلس مقامی ربوہ نے نو مبائعین کے لئے مندرجہ ذیل تربیتی اجلاس منعقد کئے نمبر شمار تاریخ بمقام پروگرام ۱ ۲۱ جنوری ہال دفتر انصار اللہ مقامی تربیتی اجلاس شامل نومبائعین ۲۱ ۲ ۱۸/ مارچ ۲۷ را پریل ۴ ۱۵/جون ۵ ۲۲ جولائی ۲۱۶ اکتوبر || || تربیتی کلاس تربیتی کلاس تربیتی کلاس تربیتی کلاس ۳۲ ۲۹ ۲۵ || تربیتی کلاس ۱۰۲۰ ( داعیان الی اللہ ) دو نومبائعین نے قبول احمدیت کے ایمان افروز اور دلچسپ واقعات سنائے.ان پروگراموں میں مکرم صدیق احمد منور صاحب نائب زعیم علی ربوہ ، مکرم شیخ محمد یونس صاحب،
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۹۳ مکرم مرزا نصیر احمد صاحب، مکرم فضل احمد شاہد صاحب، مکرم جمال الدین شمس صاحب، مکرم لطیف احمد کاہلوں صاحب ، مکرم عبدالوہاب شاہد صاحب ہمکرم مولانا بشیر احمد قمر صاحب، مکرم مبارک احمد ظفر صاحب اور مکرم عبدالرشید رازی صاحب وغیرہ نے تقاریر کیں.حلقہ جات دار النصر، دارالیمن اور دار الصدر ربوہ کا اجتماع مورخہ ۶ استمبر ۲۰۰۱ء کو صدر بلاک الف وب کے اجتماعات علی الترتیب بیت الانوار دار الصدر شمالی اور بیت محمود دار الصدر جنوبی اور ۱۳ستمبر کو نصر اور یمن بلاک کے اجتماعات بیت احمد دار النصر وسطی اور بیت الحمد دارالیمن وسطی میں زیر صدارت مکرم مولانا محمد صدیق شاہد گورداسپوری صاحب زعیم اعلیٰ ربوہ اور مکرم لطیف احمد کاہلوں صاحب نائب زعیم اعلیٰ ربوہ منعقد ہوئے.مکرم مولا نا صدیق احمد منور صاحب، مکرم عبدالوہاب شاہد صاحب ، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد اشاعت ،مکرم میر عبدالباسط صاحب نائب ناظر دعوت الی اللہ مکرم نصیر احمد چوہدری صاحب منتظم عمومی ربوہ ، مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ اور مکرم نائب زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ نے خطاب کیا.مجموعی حاضری تین سونوے رہی.ہفتہ تربیت مورخہ ۷ تا ۱۳ ستمبر ۲۰۰۱ء مقامی طور پر ربوہ میں ہفتہ تربیت منایا گیا.جبکہ مرکزی سطح پر یہ عشرہ ۲۱ تا ۳۰ ستمبر منایا گیا.میڈیکل کیمپس مجلس مقامی مجلس ربوہ کی طرف سے ۲۰۰۱ء میں حلقہ جات دار الرحمت وسطی ، دار النصر شرقی ، دارالعلوم جنوبی، ناصر آباد شرقی، دار الرحمت شرقی ب ، دار الفتوح، دار الرحمت غربی، دارالبرکات، گولبازار، بیوت الحمد، فیکٹری ایریا، احمدنگر، دار الصدر شرقی ب عقب ،ہسپتال، دار الصدر جنوبی ، چک نمبر ۴۶ جنوبی سرگودھا ، کوٹ شاہ عالم ، چک نمبر ۱۵۷ متصل امین پور بنگلہ ، موضع یارے کے کانڈی وال ، ڈنگہ نز د لالیاں ، کالووال ، کالونی سلطان بھٹی ، ٹھٹھ غلام، طالب والا ، جبو کہ ، چک نمبر ۴۲ فیصل آباد ، چک نمبر ۵۴ جنوبی سرگودھا، چک نمبر ۴۸ جنوبی سرگودھا، گنڈا سنگھ والا ، بگھی والا ، چک نمبر ۱۳۳ جڑانوالہ، احمد آباد، جھنگ روڈ منگوانہ، بر جی ، جھوک ملیاں، چک نمبر ۳۵ جنوبی سرگودھا، چک نمبر ۳۸ جنوبی سرگودھا، عنایت پور بھٹیاں ، ڈ اور ٹھٹھہ کالووالا ، کے مقامات پر اڑسٹھ طبی کیمپ لگائے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۹۴ رابطہ دیہہ ومیڈیکل کیمپس صف دوم ربوہ شعبه صف دوم مجلس انصار اللہ مقامی نے ۲۰۰۱ء میں رابطہ دیہہ ومیڈیکل کیمپس کے سلسلہ میں جو مساعی کی ، اس کا ایک مجمل خاکہ یہ ہے: وفود مقامات فاصلہ کلومیٹر شامل انصار ۲۷۰ ۱۲۹۰ ۵۵۳ ۶۸ میڈیکل کیمپس کیمپس میں دیکھے گئے مریض خدمت بجالانے والے ڈاکٹرز یوم تحریک جدیدر بوه ۸۵ مورخہ ۷ ستمبر ۲۰۰۱ء کو یوم تحریک جدید منایا گیا.مجلس انصار اللہ مقامی نے اس روز ایک خصوصی جلسہ کا اہتمام کیا.جس میں زعماء حلقہ جات اور منتظمین بلاک لیڈران نے شرکت کی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب وکیل المال اول تحریک جدید نے خطاب کیا اور تحریک جدید کی اہمیت اور وعدوں کی وصولی کی طرف توجہ دلائی.علمی ریلی مجلس مقامی ربوه مجلس انصار اللہ مقامی کے تحت ۲۲ تا ۲۷ ستمبر ۲۰۰۱ء مقامی علمی ریلی منعقد ہوئی جس میں تلاوت قرآن کریم ، حفظ قرآن ، نظم، تقریر، مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود ، فی البدیہہ تقریر اور دینی معلومات کے مقابلہ جات کروائے گئے.محدود شوری مجلس انصار اللہ پاکستان کی محدود شوری مؤرخہ ۴ / نومبر ۲۰۰۱ ء بروز اتوار صبح ایوان محمود میں منعقد ہوئی جس میں ناظمین اضلاع و علاقہ اور زعماء اعلیٰ کے علاوہ بیس سے زائد تجنید والی مجالس اور کچھ دوسری مجالس کے زعماء کو مدعو کیا گیا تھا.مرکزی نمائندگان سمیت کل ۲۹۰ نمائندگان شریک ہوئے.سفارشات و فیصلہ جات شوری کے لئے مجلس شوری کا باب ملا حظہ فرمائیے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم انصار اللہ اور صحت جسمانی پر لیکچر ۹۵ مجلس مقامی ربوہ نے مورخہ ۱۳ نومبر ۲۰۰۱ء کو دفتر انصار اللہ مقامی کے بالائی ہال میں صحت جسمانی پر ایک لیکچر کروایا.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب نے انصار اللہ اور صحت جسمانی“ کے موضوع پر تقریر کی.مجلس انصار اللہ پاکستان کی پہلی سالانہ علمی ریلی شوری مجلس انصار اللہ پاکستان ۲۰۰۰ء نے زعامت علیاء دارالحمد فصل آباد کی تجویز پر کثرت رائے سے سالانہ علمی ریلی مجلس انصار اللہ منعقد کئے جانے کی سفارش کی تھی.حضرت خلیفۃ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے اس کی منظوری عنایت فرمائی.مکرم صدر صاحب مجلس کی ہدایات کی روشنی میں قیادت تعلیم مجلس انصار اللہ پاکستان نے گل پاکستان پہلی سالانہ علمی ریلی منعقد کرنے کے انتظامات کئے.۲۹ مئی ۲۰۰۱ء کے منعقدہ اجلاس مرکزی عاملہ میں مکرم قائد صاحب تعلیم نے سالانہ علمی ریلی کا پروگرام پیش کیا.مجلس عاملہ نے دو دن کے مجوزہ پروگرام کی منظوری کی سفارش کی اور ۹ تا ۱۰ رنومبر کا فیصلہ ہوا.پھر اجلاس منعقدہ ۲۷ اگست میں مکرم قائد صاحب تعلیم نے علمی ریلی کی سکیم پیش کی جس کی منظوری مجلس عاملہ نے دی.کئی مراحل سے گزرنے کے بعد بالآخر اس کا انعقاد ۲۹ ۳۰ دسمبر ۲۰۰۱ء کو ممکن ہوا.اس علمی ریلی کی ایک اجمالی رپورٹ ہدیہ قارئین ہے.انتظامیہ علمی ریلی : اس پہلی علمی ریلی کے لئے تشکیل دی گئی انتظامیہ اس طرح تھی.منتظم اعلیٰ : مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب بنتظم طعام و رہائش : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، ایڈیشنل منتظم طعام و رہائش مکرم شمیم پرویز صاحب منتظم رجسٹریشن و اشاعت: مکرم حبیب الرحمن زیروی صاحب منتظم سٹیج و تیاری ہال و مہمان نوازی مکرم عطاء الرحمن محمود صاحب بنتظم علمی مقابلہ جات: مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب منتظم نظم وضبط و سیکورٹی: مکرم سید قاسم احمد صاحب ،منتظم رابطہ: مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب، انچارج دفتر مکرم منظور احمد صاحب، مکرم مکرم رشید احمد ارشد صاحب افتتاحی تقریب ۲۹/ دسمبر ۲۰۰۱ ء سوا نو بجے صبح محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس انصار اللہ پاکستان کی زیر صدارت کا رروائی کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب قائد تعلیم مجلس انصار اللہ پاکستان و منتظم اعلیٰ نے ریلی کے انعقاد کا پس منظر اور مختصر کوائف بیان کئے.محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس انصاراللہ پاکستان نے اپنے افتتاحی خطاب
۹۶ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم میں فرمایا کہ سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ بچی پیروی کے لئے معرفت کی ضرورت ہے لیکن معرفت بچے اور حقیقی علم کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتی.علمی ریلی کا انعقاد بھی اسی غرض کے لئے ہے.اپنے مختصر خطاب کے بعد آپ نے دعا کروائی.افتتاحی دعا کے ساتھ ہی علمی ریلی کا آغاز ہو گیا.افتتاح کے موقع پر پاکستان کے اکیس اضلاع کی چھیاسٹھ مجالس کے ایک سو پچاس انصار علمی مقابلہ جات میں شرکت کے لئے تشریف لا چکے تھے.جب کہ مہمانوں کی آمد کا سلسلہ جاری تھا.پروگرام مقابلہ جات: افتتاحی تقریب کے بعد علمی مقابلہ جات کا آغاز ہوا.پہلے مقابلہ تلاوت قرآن کریم ، مقابلہ حفظ قرآن، مقابلہ نظم اور مقابلہ مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام منعقد ہوئے.مقابلہ تلاوت: مقابلہ تلاوت میں انہتر انصار نے شرکت کی.جس میں قرآن مجید کے کسی حصہ کی خوش الحانی سے تلاوت کرنا تھی.اس میں اول : مکرم محمد رفیق ثاقب صاحب مجلس دار السلام لاہور ، دوم : مکرم سلطان محمد صاحب ربوہ اور سوم: مکرم یعقوب احمد بٹ صاحب ڈرگ کالونی کراچی رہے.حوصلہ افزائی کا انعام مکرم ملک تقسم مقصود خاں صاحب دارالذکر لا ہور کو دیا گیا.مقابلہ حفظ قرآن: مقابلہ حفظ قرآن میں چھپیں انصار نے حصہ لیا.اس کا نصاب قرآن مجید کی درج فیل چھتیں سورتوں کی مخصوص آیات زبانی یاد کرنا تھا.یادر ہے یہ وہ آیات ہیں جن کی سید نا حضرت خلیفہ اصیح الرابع رحمہ اللہ تعالی نمازوں میں تلاوت فرماتے تھے.البقره (۱ تا ۱۷ ، ۲۵۶ تا ۲۵۸، ۲۸۵ تا ۷ (۲۸) آل عمران (۲۶ تا ۱۹۱،۲۸ تا ۱۹۵) الانعام ۹۶ تا ۱۰۲،۱۰۱ تا ۱۰۹) الرعد (۹ تا ۱۴) النحل (۶۷ تا ۷۱ ) بنی اسرائیل (۷۹ تا ۸۵) الكهف (۱ تا ۱۱) الاحزاب (۷۱ تا ۷۴ ) حم السجدة ( ۳۱ تا ۳۶) الحشر (۱۹ تا ۲۵ ) الصف (۱ تا ۱۵) الجمعه (۱تا۱۲) المنافقون (۱تا۱۲) الملک (۱تا ۵ ) البروج (۱ تا ۲۳) الطارق (۱ تا ۱۸) الاعلى (۱تا ۲۰) الغاشيه (۱ تا ۲۷) الضحى (۱ تا ۱۲ ) الم نشراح (۱تا۹) التين (۱تا۹) القدر (۱تا۶) الزلزال (۱تا۹) القارعة ( ١ تا ١٣ ) التكاثر (اتا ۹) العصر (اتا۴) الهمزه (اتا ۱۰) الفيل (۱تا ۶ ) القريش (۱تا ۵) الماعون (۱تا۸ ) اللهب (۱تا ۶ ) الكافرون اتا۷) النصر (اتام ) الاخلاص (۱تا ۵ ) الفلق (۱تا ۶ ) الناس (اتا۷ ) اس مقابلہ میں نتیجہ اس طرح رہا:
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۹۷ اول: مکرم سید حمید الحسن شاہ صاحب سمبڑیال ضلع سیالکوٹ ، دوم: مکرم عبدالقیوم صاحب منڈی بہاؤالدین ، سوم : مکرم محمد اسحاق صاحب کراچی ، حوصلہ افزائی: مکرم را نا عبدالماجد صاحب ربوہ مقابلہ نظم: اس مقابلہ میں درنمین، کلام محمود، در عدن اور کلام طاہر میں سے تین سے پندرہ اشعار خوش الحانی سے پڑھنا تھے نظم خوانی میں اکسٹھ انصار نے حصہ لیا.جن میں اول مکرم حمید احمد شاہد صاحب کراچی ، دوم مکرم غلام سرور طاہر صاحب ربوہ اور سوم : مکرم ناصر جاوید بنجر صاحب پریم کوٹ ( حافظ آباد ) رہے.حوصلہ افزائی کا انعام مکرم سید حمیدالحسن شاہ صاحب سمبڑیال ضلع سیالکوٹ نے حاصل کیا.مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام : اس کا نصاب یہ تھا: (الف) کشتی نوح‘ (ب) الوصیت‘ (ج) ”سبز اشتہار (د) اسلامی اصول کی فلاسفی (0) لیکچر لاہور“.مطالعہ کتب کا امتحان تحریری تھا جس میں ایک سو تین انصار نے حصہ لیا.منصفین کے مطابق نتائج یہ رہے: اول: مکرم منصور احمد ظفر صاحب ربوه ، دوم : مکرم محمد امان اللہ صاحب کیلے ضلع شیخو پورہ ، سوم : مکرم محمد ثناء اللہ صاحب شیخوپورہ، حوصلہ افزائی : مکرم محمد اشرف کا اہلوں صاحب دارالذکر فیصل آباد، مکرم ناصر احمد صاحب چک نمبر ۲۳۲ ضلع فیصل آباد پہلے روز کے علمی مقابلہ جات رات نو بجے اختتام پذیر ہوئے.دوسرے روز کے پہلے سیشن میں ہونے والے مقابلہ جات کی تفصیل اس طرح ہے.ا مقابلہ تقریر : جس میں تھیں انصار نے حصہ لیا.اس مقابلہ کے عناوین یہ تھے: (الف) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت داعی الی اللہ (ب) وہ خزائن جو ہزارں سال سے مدفون تھے.اب میں دیتا ہوں اگر کوئی ملے امیدوار.(ج) خلافت احمدیہ کی برکات (د) تربیت اولاد(ہ) میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں ہے.منصفین کے فیصلہ کے مطابق اول مکرم عبدالکریم خالد صاحب لاہور، دوم: مکرم رانا فاروق احمد صاحب سیالکوٹ اور سوم: مکرم حکیم منور احمد صاحب حافظ آباد اور مکرم شیخ مامون احمد صاحب بیت الاحد لاہور قرار پائے.چھٹا اور آخری مقابلہ دینی معلومات کا تھا.جس میں کثیر تعداد میں انصار شامل ہوئے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۹۸ نصاب دینی معلومات کتاب بنیادی نصاب ( شائع کردہ مجلس انصار اللہ پاکستان ) اور کتابچہ دینی معلومات ( شائع کردہ مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان).یہ مقابلہ زبانی سوال و جواب کے طریق پر منعقد کیا گیا.اول: مکرم چوہدری عبدالمجید صاحب جھنگ صدر، دوم: مکرم میاں منظور احمد غالب صاحب سرگودھا، سوم : مکرم سید عبدالکریم طاہر صاحب رسال پور ضلع نوشہرہ رہے.حوصلہ افزائی کا انعام مکرم عبدالعزیز منگلا صاحب بیت الاحد لا ہور کو دیا گیا.انعامات حسن کارکردگی: (۱) نمائندگی میں اول ضلع لاہور ( ناظم ضلع مکرم طاہر احمد ملک صاحب) ضلع لاہور کی بائیس مجالس کے ایک سو دس انصار نے ریلی میں شمولیت کی.(۲) نمائندگی میں اوّل زعامت علیا: بیت الا حد لا ہو.زعیم اعلیٰ مکرم شیخ مامون احمد صاحب (۳) علمی مقابلہ جات میں مجموعی کارکردگی میں اوّل مکرم سید حمید الحسن شاہ صاحب سمبڑیال ضلع سیالکوٹ.علمی ریلی کی حاضری انتظامیہ کی توقعات سے بہت بڑھ کر رہی چنانچہ جملہ انتظامات کو وسیع کیا گیا.شدید سردی اور سخت دھند جیسے ناموافق موسمی حالات کے باوجود پاکستان بھر سے انصار نے اس ریلی میں بھر پور شرکت کی اور تمام پروگراموں میں بہت محبت اور عقیدت کے ساتھ شامل رہے اور ریلی کے دوران تمام علمی مقابلہ جات میں بال حاضرین سے بھرا رہا.اختتامی تقریب: پہلی علمی ریلی کی اختتامی تقریب مورخہ ۳۰ / دسمبر ۲۰۰۱ ء بعد نماز عصر سوا چار بجے حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی کی زیر صدارت منعقد ہوئی.تلاوت مکرم محمد رفیق ثاقب صاحب لاہور نے کی اور حضرت مسیح موعود کا منظوم کلام مکرم حمید احمد شاہد صاحب کراچی نے پیش کیا.اس کے بعد مکرم ڈاکٹر عبد الخالق خالد صاحب منتظم اعلیٰ ریلی نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ علمی ریلی میں چھپیں اضلاع کی ایک سو پانچ مجالس کے دوسو پچاس انصار نے شرکت کی.مجلس انصاراللہ پاکستان اور انتظامیہ علمی ریلی نے مقدور بھر کوشش کی کہ ریلی کے جملہ انتظامات بطریق احسن سرانجام پاتے رہیں اور مہمانوں کی ضرورت اور آرام کا خیال رکھا جائے.مکرم منتظم صاحب اعلیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ پہلی سالانہ علمی ریلی تھی، آئندہ انشاء اللہ اس
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۹۹ ریلی کو مزید بہتر بنانے کے لئے قیادت تعلیم انصار بھائیوں کی تجاویز اور آراء کی منتظر رہے گی.آپ نے اراکین عامله مجلس انصار اللہ پاکستان علمی ریلی کے منتظمین ، معاونین، ناظمین اضلاع وزعماء اعلیٰ انصار الله پاکستان، مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان، دار الضیافت و دیگر ادارہ جات کا شکر یہ ادا کیا جنہوں نے ریلی کے کامیاب انعقاد کے لئے معاونت کی.فجز اھم اللہ احسن الجزاء.رپورٹ کے بعد حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب نے مقابلہ جات میں نمایاں پوزیشنز حاصل کرنے والے انصار میں انعامات تقسیم فرمائے.تقسیم انعامات کے بعد حضرت صاحبزادہ صاحب نے اختتامی دعا کروائی.نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد جملہ شرکاء کی خدمت میں انصار اللہ کے لان میں عشائیہ پیش کیا گیا جس میں بزرگان سلسلہ نے بھی شمولیت فرمائی.۱۴ نمائندہ برائے کمیٹی کفالت یکصد یتامیٰ یتامی کی خبر گیری خدا تعالیٰ اور سید نا حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات کی روشنی میں ہمیشہ ہی جماعت احمدیہ میں ایک اہم حیثیت رکھتی رہی ہے.اس کی ایک منظم صورت احمد یہ صد سالہ جو بلی کے حوالہ سے بھی قائم ہے یعنی کمیٹی کفالت یکصد یتامی.اس کے ذریعہ بے شمار یتامی کی خبر گیری یا مکمل امداد کی جاتی ہے.اس کمیٹی میں مجلس انصاراللہ پاکستان کے ایک نمائندہ بھی شامل ہوتے ہیں.چنانچہ ۲۰۰۱ء میں مکرم شیخ مبارک احمد صاحب بطورنمائندہ انصار اللہ شامل تھے.۱۵ ہفتہ ہائے تربیت ا.دوران سال دو ہفتہ تربیت منائے گئے: (الف) پہلا ہفتہ تربیت ۹ تا ۱۵ مارچ ( جمعه تا جمعرات ) (ب) دوسرا ہفتہ تربیت ۷ تا ۱۳ ستمبر ( جمعه تا جمعرات) ۲.ہفتہ تربیت کے پروگرام کی اہم باتیں حسب ذیل تھیں : نماز با جماعت ، تلاوت قرآن کریم، نماز تہجد ، نماز جمعہ میں پورے گھر کی حاضری، ڈش پر خطبہ سننا، دعائیہ خطوط لکھنا، کشتی نوح سے ”ہماری تعلیم کا ہر گھر میں درس..ہفتہ کے دوران درج ذیل موضوعات میں سے روزانہ ایک کا درس.نماز باجماعت، تلاوت قرآن کریم، نماز جمعہ، ایم ٹی اے کی افادیت، نماز تہجد، اخوت و محبت ، برکات خلافت.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم خلاصہ رپورٹ دورہ جات مربی سلسله اصلاح وارشاد ۲۰۰۱ء مکرم حفیظ احمد شاہد صاحب مربی سلسلہ اصلاح وارشاد نے امسال بھی مجالس کا دورہ کر کے اصلاح وارشاد کی مساعی کا جائزہ لیا اور کام کو مزید متحرک کرنے کی کاوش جاری رکھی چنانچہ امسال اکتالیس اضلاع کے دوسوار تمیں مجالس کا دورہ ہوا.ہے.دوسوا کیس اجلاسات عام اور عاملہ منعقد کر کے انصار سے رابطے کئے.کمیٹی اصلاح وارشاد کے ایک سو پچانوے اجلاسات ہوئے جن میں دعوت الی اللہ کی مساعی کا جائزہ لے کر آئندہ کے پروگرام طے ہوئے..ایک سو پچیس جلسہ ہائے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور مجالس مذاکرہ کے پروگرام ہوئے جن میں چار سو پندرہ مہمان شامل ہوئے..بارہ سواسی داعیان کو وقف خصوصی میں شامل کروایا گیا.تفصیل دوره کرده مجالس ماه اضلاع دوره کرده مجالس جنوری نوشہرو فیروز مورو، بھر یا روڈ خیر پور کرونڈی، جمال پور، گوٹھ تھے خان، رانی پور نواب شاہ نواب شاہ ،سکرنڈ ، دوڑ ، باندھی، گوٹھ شیر محمد ساتن ، چک نمبر ۲۴ احمد پور، فتح پور، شہداد پور سانگھڑ رحیم یارخان رحیم یار خان بستی قندھار ا سنگھ ، صادق آباد ، خان پور ، لیاقت پور ، چک نمبر ۳۲ شرقی فروری بہاولپور بہاولپور، اُچ شریف ، احمد پور شرقیہ بستی شکرانی ۲۳ ڈی این بی ، حاصل پور، ۱۹۲ مراد ، ۱۸۴ افتح ۱۸۳۰ مراد، ۱۶۱ مراد لودھراں لودھراں، دنیا پور ، قطب پور ،۳۹۰ ڈبلیو بی ، چاه بی بی والا مارچ حیدرآباد حیدرآباد، کوٹری، بشیر آباد، ٹنڈوالہ یار، نواز آباد، سنجر چانگ، مبارک آباد
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم 1+1 میر پور خاص میر پور خاص، نوکوٹ ، نصرت آباد، کنری، نبی سر روڈ ،محمد آباد، ناصر آباد، نسیم آباد، عمرکوٹ ، محمود آباد، پھیر و چی اپریل ملتان ملتان شرقی ، ملتان غربی ، کوٹھے والا ، چاہ احمد یا نوالہ مظفر گڑھ مظفر گڑھ، علی پور، کوٹ ادو، کوٹ سرور، بیٹ دریائی ڈیرہ غازی خان ڈیرہ غازی خان، تونسہ شریف ، بستی رنداں ، بستی سہرانی، احمد پور، چاه را جن پور متی بدین کراچی جون لاڑکانہ کوئٹہ اسماعیل والا راجن پور، داجل، کوٹلہ جندا بدین، گلارچی، کھوسکی، ٹنڈو بھا گو،ٹنڈ وغلام علی کورنگی، کلفٹن، محمود آباد، گلشن اقبال غربی ، شرقی ، گلستان جوہر، عزیز آباد،النور، ڈرگ روڈ ، ڈرگ کالونی ، نارتھ کراچی، صدر، ہاؤسنگ کالونی، مارٹن روڈ ، ماڈل کالونی گلشن جا می گلشن حدید، ناظم آباد، تیمور بیہ، اورنگی ٹاؤن، بلدیہ ٹاؤن سکھر، جیکب آباد، گوٹھ شفیع لاڑکانہ، انورآباد مسن باڈہ قمبر ، جام خان چانڈیو کوئٹہ شرقی، کوئٹہ غربی ، شمالی ، جنوبی ، سریاب، قلات جولائی اوکاڑہ اوکاڑہ ،۵۵/۲ایل ۵۲/۲ایل، میرک ، ایل پلاٹ ساہیوال وہاڑی بہاولنگر اگست شیخو پوره ساہیوال، چیچہ وطنی ،۶/۱۱ایل ۳۰/۱۲ ایل وہاڑی، بورے والا ، گگومنڈی، چک ۵۴۳، چک ۳۶۳، چک ۵۷۵ بہاولنگر ہارون آباد، چک ۹۳/۶ آر، فورٹ عباس، چک ۲۲۳/۹ آر چک ۶۶ ۱ مراد، چک ۶۸ امراد بیت الناصر ، بیت المبارک ، سانگلہ ہل ، فاروق آباد، مرید کے، چک ۱۸ بہوڑ و، نواں کوٹ گوجرانوالہ شرقی ، غربی، گرمولہ ورکاں ، تلونڈی موسیٰ خاں ، راہوالی تر گڑی ، وزیر آباد خانیوال خانیوال، چک ۱۷۰/۱۰ آر، چک ۹۱/۱۰ آر، کبیر والا
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ستمبر میر پور آزاد کشمیر میر پور، میرا بھڑ کا جہلم ۱۰۲ جہلم محمود آباد، چپ بورڈ ، دینہ، منگلا ، ڈنڈوت چکوال، دوالمیال، بھون کلر کہار، بوچھال کلاں چکوال اٹک اٹک، کامرہ، کسراں مردان مردان، مینگوره پشاور شہر، صدر، حیات آباد، اچینی پایاں، بازید خیل، نوشہرہ، رسالپور اکتوبر راولپنڈی شہر،صدر، پشاور روڈ ،سیٹلائٹ ٹاؤن ، واہ کینٹ ،ٹیکسلا ، گوجرخان اسلام آباد غربی شرقی، شمالی، جنوبی ، NIH ، بیگووال ہزارہ نومبر لاہور قصور سیالکوٹ فیصل آباد لیہ بھکر میانوالی ہری پور، ابیٹ آباد، تر بیلا بھائی گیٹ، دہلی گیٹ، دارالذکر مغل پورہ، سلطان پورہ ، ٹاؤن شپ، سمن آباد، ڈیفنس، کوٹ لکھپت ، شاہدرہ ٹاؤن، فیکٹری ایریا، ہانڈ و گجر ، ٹھوکر نیاز بیگ قصور، جوڑ ہ ، پتوکی، مصطفی آباد، کھر پڑ شہر، کینٹ سمبڑیال، ڈسکہ موسے والا ، رلیو کے، پیرو چک، ڈگری گھمناں دار الفضل ، دار الحمد، دارالذکر ، فضل عمر ، کریم نگر ، دار النور لیه ، چوک اعظم ، چوباره ، چک ۹۳ٹی ڈی اے، چک ۶۸ اٹی ڈی اے بھکر ، ڈیرہ اسماعیل خاں ، حیدر آبا د تقل میانوالی ، سکندرآباد، حافظ والا ارشادات سید نا حضرت خلیفتہ اسی بابت تربیتی دوره جات مرکزی وفود کے تربیتی دورہ جات کی رپورٹس سید نا حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ تعالی کی خدمت اقدس میں بغرض اطلاع و دعا بھجوائی جاتی رہیں جن کو حضور انور نے ملاحظہ فرما کر اظہار خوشنودی فرمایا چنانچہ مکرم پرائیویٹ سیکرٹری صاحب کے تحریر کردہ چند خطوط ذیل میں ریکارڈ کئے جاتے ہیں.(۱)."مجلس انصاراللہ پاکستان کے تحت قائدین و علماء سلسلہ کے تربیتی دورہ جات کی رپورٹ موصول ہوئی.بعد ملاحظہ حضور انور ایدہ اللہ نے فرمایا ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.
۱۰۳ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم اللہ تعالی با برکت فرمائے اور نیک اور مفید نتائج پیدا فرمائے.آپ سب کی مساعی میں غیر معمولی برکت عطا فرمائے اور مقبول خدمت دین کی توفیق عطا فرمائے.لندن ۶ /جنوری ۲۰۰۱) (۲).آپ کی رپورٹ بحوالہ ۰۱-۰۱-۳۵۷/۱۸ بابت تربیتی دورے موصول ہوئی.حضور انور نے اس کارگزاری کے بابرکت ہونے اور مربیان اور کارکنان کے لئے دعا کی ہے اور محبت بھر اسلام.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء “ (لندن ۲۹ جنوری ۲۰۰۱ء) (۳).” آپ کی طرف سے مجلس انصاراللہ پاکستان کے تحت قائدین و علماء سلسلہ کے ماہ فروری ۲۰۰۱ ء میں کئے جانے والے تربیتی دورہ جات کی رپورٹ موصول ہوئی.بعد ملا حظہ حضور انور ایدہ اللہ نے خوشنودی کا اظہار فرماتے ہوئے دعا کی ہے:.جزاکم اللہ احسن الجزاء..اللہ تعالیٰ بہت بابرکت فرمائے اور ان کوششوں کو قبول فرماتے ہوئے بے شمار فضلوں سے نوازے اور جماعت کو غیر معمولی ترقیات عطا فرمائے.“ (لندن ۲۹ / اپریل ۲۰۰۱ء) (۴).آپ کی رپورٹ بحوالہ ۰۱-۰۵-۱۵۱۹/۰۳ بابت دوره جات قائدین و علماء سلسلہ موصول ہوئی.حضور انور نے کارکردگی پر خوشنودی کا اظہار فرماتے ہوئے آپ اور ممبران مجلس عاملہ اور علماء سلسلہ کے لئے دعا کی ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.“ (لندن اارمئی ۲۰۰۱ء) (۵).آپ کی رپورٹ بحوالہ ۰۱-۰۷ ۱۸۹۸/۰۱ بابت تربیتی دوره جات موصول ہوئی.حضور انور نے قائدین مجالس ، علماء سلسلہ کی تقاریر اور مساعی کے نیک نتائج کے لئے دعا کی ہے اور سب کو محبت بھر اسلام اور دعا.“ ( لندن ۰ ار جولائی ۲۰۰۱ء) (1).''آپ کی طرف سے رپورٹ بحوالہ ۱۰_۱۱_۲۲/ ۳۲۰۹ بابت دوره جات قائدین و علماء موصول ہوئی.حضور انور نے دورہ جات کے خوشکن نتائج کے لئے دعا کی ہے اور سب کارکنان کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.حضور انور کی طرف سے سب کو محبت بھر اسلام اور عید مبارک کا دعائیہ پیغام.خدا حامی و ناصر ہو.“ (۵/ دسمبر ۲۰۰۱ء)
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۰۴ نو مباعین سے رابطہ پر اظہار خوشنودی نو مبائعین سے رابطہ کی رپورش حضرت خلیفہ امسح الرابع " کی خدمت بابرکت میں مسلسل بھجوائی جاتی رہیں.ان رپورٹس پر مکرم پرائیویٹ سیکرٹری صاحب کی طرف سے یہ جواب موصول ہوئے.(۱).آپ کی رپورٹ بحوالہ ۰۱-۰۹-۲۹۵/۱۹ بابت رابطه نومبائعین موصول ہوئی.بعد ملاحظہ حضور انور نے آپ اور آپ کے معاونین کیلئے دعا کی ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ ہر شعبہ کی کارکردگی کو بابرکت فرمائے آمین.حضور انور کی طرف سے تمام کارکنان کو محبت بھر اسلام.“ ( لندن ۱۵ اکتوبر ۲۰۰۱ء) (۲).آپ کی طرف سے ارسال کردہ رپورٹس بحوالہ ۰۱-۱۰-۲۹ /۳۰۲۱، ۳۰۷۱/۰۱-۱۱-۰۱ بابت تربیتی دورہ جات اور نو مبائعین سے رابطہ موصول ہوئیں.حضور انور نے خوشنودی کا اظہار فرماتے ہوئے تمام مربیان ، علماء سلسلہ،معاونین اور نو مبائعین کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے اور سب کو محبت بھر اسلام.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء (۱۸/ نومبر ۲۰۰۱ء) رپورٹ کارگزاری پر حضور انور کے خوشکن ارشادات مجالس کی طرف سے آمدہ رپورٹس میں سے اخذ کردہ اعدادوشمار پرمشتمل مختصر ر پورٹس کار کردگی صدر محترم ہر ماہ باقاعدگی سے سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ کی خدمت اقدس میں دعا کی درخواست کے ساتھ بھجواتے رہے.ان کے جواب میں مکرم پرائیویٹ سیکرٹری صاحب کے تحریر کردہ خطوط یہاں درج کئے جار ہے ہیں.(۱) ''آپ کی طرف سے مجلس انصار اللہ پاکستان کی کارگزاری رپورٹ ماہ دسمبر ۲۰۰۰ ء اور ماہ جنوری، فروری ۲۰۰۱ ء موصول ہوئیں.حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے ملاحظہ فرمالی ہیں اور احسن کارکردگی پر خوشنودی کا اظہار فرماتے ہوئے دعا کی ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ آپ کی مساعی میں برکت عطا فرمائے اور اخلاص سے کا م کرنے والوں کو بہترین اجر عطا فرمائے.احسن رنگ میں مقبول خدمت دین کی توفیق عطا فرمائے.“ (لندن ۱۴ / اپریل ۲۰۰۱ء)
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۰۵ (۲) آپ کی رپورٹ کارگزاری بحوالہ ۰۱-۰۱-۱۵ /۲۱۵ ملی.بعد ملاحظہ حضور انور نے اس کے خوشکن نتائج کے لئے دعا کی اور تمام معلمین ،علماء، کارکنان کے لئے بھی دعا کی.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.(۲۴ / جنوری ۲۰۰۱ء) (۳) آپ کی مرسلہ رپورٹ کارگزاری مجلس انصاراللہ پاکستان ماہ مارچ زیر ۰۵-۰۱ - ۱۶۲۲/۱۸-D موصول ہوئی.بعد ملاحظہ حضورا نور ایدہ اللہ تعالیٰ نے دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کی مساعی میں غیر معمولی برکت عطا فرمائے.مقبول خدمت دین کی توفیق دے اور سب اہم ذمہ داریاں خوش اسلوبی سے سرانجام دینے کی توفیق عطا فرمائے.آمین.“ (لندن ۴ جون ۲۰۰۱ء) (۴) آپ کی رپورٹس کارگزاری بحوالہ ۰۱-۰۶-۱۷۶۹/۱۷ ، ۰۱-۰۶-۱۷/ ۱۷۷۰ موصول ہوئیں.حضور انور نے مربیان کرام اور دوسرے معاونین کی مساعی کے بابرکت ہونے اور نیک نتائج کے لئے دعا کی ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.آمین.،، حضورانور کی طرف سے تمام قائدین اور مربیان کرام کو محبت بھر اسلام.“ (لندن ۴ جولائی ۲۰۰۱ء) (۵) آپ کی ارسال کردہ رپورٹ کارگذاری بحوالہ ۰ - ۰۷-۲۰۰۴/۱۹ موصول ہوئی.بعد ملاحظہ حضور انور نے تمام شعبہ جات کے معاونین اور ان کے کام کے لئے دعا کی ہے اور سب کو محبت بھر اسلام.اللہ تعالیٰ مساعی کو مثمر ثمرات فرمائے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء “ (لندن ۳۱ / جولائی ۲۰۰۱ء) (1) '' آپ کی طرف سے رپورٹ ماہ جولائی ۲۰۰۱ ء موصول ہوئی.حضور انور نے تمام مربیان کرام ، قائدین اور دوسرے کا رکنان کے لئے دعا کی ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ ان سارے تعلیمی تربیتی اور اصلاحی پروگراموں کے نیک نتائج ظاہر فرمائے.حضور انور کی طرف سے سب کو محبت بھر اسلام اور دعا (لندن ۲۰ ستمبر ۲۰۰۱ء) (۷) آپ کی طرف سے ارسال کردہ رپورٹ بحوالہ ۲۰۰۱-۰۸-۲۱۳۷/۰۷ موصول ہوئی.بعد ملاحظہ حضور انور نے تمام کارکنان کے لئے دعا کی ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم 1+4 احسن الجزاء.تمام کارکنان کو حضور انور کی طرف سے محبت بھر اسلام.حسب ارشادر پورٹ کی رسیدگی سے مطلع کر رہا ہوں.“ (لندن ۱۳ اگست ۲۰۰۱ء) آپ کی طرف سے ارسال کردہ رپورٹ ماہ اکتوبر ۲۰۰۱ ء حضور انور نے ملاحظہ فرمالی ہے اور ساری کارکردگی کے بابرکت ہونے اور کارکنان کے اخلاص، ایمان اور کام کے لئے دعا کی ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.حضور انور کی طرف سے سب معاونین کو محبت بھر اسلام.“ (لندن ۱۸ جنوری ۲۰۰۲ء) (۹) آپ کی طرف سے رپورٹ کارگزاری بحوالہ ۲۰۰۲-۰۱ - ۳۰۱/۱۰ موصول ہوئی.بعد ملاحظہ حضور انور نے آپ اور آپ کی ٹیم کو اپنی قیمتی مقبول دعاؤں سے نوازا ہے اور مساعی کے نیک نتائج کے لئے دعا کی ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء (لندن ۳ فروری ۲۰۰۲ء)
تقسیم انعامات مقابلہ ہائے حسن کارکردگی ۲۰۰۰ء بدست حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب صدر مجلس مشاورت بر موقع مشاورت جماعت احمد یہ پاکستان ۲۰۰۱ء تقسیم انعامات مقابلہ ہائے حسن کارکردگی ۲۰۰۱ء بدست حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب صدر مجلس مشاورت بر موقع مشاورت جماعت احمدیہ پاکستان ۲۰۰۲ء
تقسیم انعامات مقابلہ ہائے حسن کارکردگی ۲۰۰۲ء بدست حضرت مرزا عبدالحق صاحب صدر مجلس مشاورت بر موقع مشاورت جماعت احمدیہ پاکستان ۲۰۰۳ء مکرم صوفی محمد اکرم صاحب زعیم اعلیٰ ٹاؤن شپ لاہور علم انعامی برائے سال ۲۰۰۲ ء وصول کرتے ہوئے مقابلہ بین الاضلاع میں اعزاز پانے والے ناظمین انعامات وصول کرتے ہوئے اعزاز پانے والے دیگر عہدیداران
گروپ فوٹوز مجالس ہائے عالمہ انصار الله بر موقع مشاورت جماعت احمدیہ پاکستان ۲۰۰۳ء ہمراہ حضرت مرزا عبد الحق صاحب صدر مجلس مشاورت، حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ، محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس انصاراللہ پاکستان مجلس ٹاؤن شپ لاہور انصار اندرون سندھ انصار ضلع کراچی
افتتاحی تقریب پہلی علمی ریلی ۲۰۰۱ء مکرم ڈاکٹر عبد الخالق خالد صاحب منتظم اعلی علمی ریلی محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس میکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نائب صدر مجلس تتاحی تقریب آل پاکستان علمی ریلی.مجلس انصاراللہ پاکستان محترم صدر مجلس عہد دہراتے ہوئے منصفین کرام مکرم مولانا مرز امحمد الدین ناز صاحب مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب مکرم مولا نا جمال الدین شمس صاحب فتتاحی تقریب آل پاکستان علمی ریلی ۲۱...مجلس انصاراللہ پاکستان مکرم منتظم اعلی علمی ریلی افتتاحی رپورٹ پیش کرتے ہوئے
اختتامی تقریب علمی ریلی ۲۰۰۱ء اختتامی تقریب آل پاکستان علمی زبان مجلس انصار الله پاکستان شی پر مکرم منتظم اعلیٰ.مہمان خصوصی حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب محترم صدر مجلس تتامی تقریر آل پاکستان علمی ریلی مجلس انصاراللہ پاکستان آل پاکستان بانی محترم صدر مجلس عہد دہراتے ہوئے مکرم منتظم اعلیٰ رپورٹ پیش کرتے ہوئے اعزاز پانے والے انصار حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی سے انعام وصول کرتے ہوئے تامی تقریر آل پاکستان علی ریان مجلس انصار الله پاکستان انتظامیه علمی ریلی ۲۰۰۱ء مہمان خصوصی اختتامی دعا کرواتے ہوئے
افتتاحی تقریب علمی ریلی ۲۰۰۲ء افتتاحی تقریب امریکی سالانہ آل پاکستان ریلی 2002 مجلس انصارالله محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس افتتاحی خطاب فرماتے ہوئے دوسری سالانه آل پاکستان افتتاحی تقریب تھی ہیں.مجلس افضا رامند پاکستان مقابلہ تلاوت قرآن کریم مکرم چوہدری مبارک مصلح الدین احمد صاحب نتائج کا اعلان کرتے ہوئے مقابله تلاوت قرآن کریم مجلس افسار المند سٹیج کا ایک منظر منصفین کرام
اختتامی تقریب علمی ریلی ۲۰۰۲ء مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب منتظم اعلی علمی ریلی محترم چوہدری حمید اللہ صاحب وکیل اعلیٰ تحریک جدید محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس اختتای تقریبی است مجلس انصار المند پاکستان اختتای تقریبا نیست محترم صدر مجلس عہد دہراتے ہوئے مکرم منتظم اعلیٰ رپورٹ پیش کرتے ہوئے اعزاز پانے والے انصار محترم چوہدری حمید اللہ صاحب وکیل اعلیٰ تحریک جدید سے انعامات وصول کرتے ہوئے
انصار ضلع راولپنڈی علمی ریلی ۰۲۰۰۲ نماز کا ایک منظر انصار ضلع حافظ آباد
افتتاحی تقـ افتتاحی تقریب علمی ریلی ۲۰۰۳ء مکرم منتظم اعلی علمی ریلی افتتاحی رپورٹ پیش کرتے ہوئے سٹیج پر محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس محترم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نائب صدر مجلس منصفین کرام مکرم مولانا حافظ مظفر احمد صاحب - مکرم مولانا عطاء الجيب راشد صاحب.مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب
علمی ریلی ۲۰۰۳ء تتامی تقـ حضرت مرزا عبدالحق صاحب محترم عبدالله واگس ہاؤزر صاحب امیر جماعت جرمنی سے محو گفتگو نماز با جماعت کا ایک منظر معاونین علمی ریلی ۲۰۰۳ء
اختتامی تقریب علمی ریلی ۲۰۰۳ء مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب، حضرت مرزا عبدالحق صاحب مہمان خصوصی محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب محترم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب تیسری آل پاکستان علی ریلی 14 2003 زیر انتظام مجلس انصار اینہ پاکستان اختتامی تقریب المباراش نسان محترم صدر مجلس عہد دہراتے ہوئے اعزاز پانے والے انصار حضرت مرزا عبد الحق صاحب سے انعامات وصول کرتے ہوئے
س انتصار العقد افتتاحی نقره افتتاحی تقریب سپورٹس ریلی ۲۰۰۳ء 2003 پانچویں آل پاکستان سپورٹس ریائی سٹیج کا منظر 2003 پانچویں آل پاکستان سپورٹس ریالی مجلس القرار اللہ پاکستان پانچویں آل پاکستان سپورٹس بس انصار الله پاکستان " افتتاحی تقریب مجس انور الله محترم صدر مجلس عہد دہراتے ہوئے تتاحی تقریب ان ای استان برای و على الحصار النقد پاکستان مکرم منتظم اعلیٰ سپورٹس ریلی افتتاحی رپورٹ پیش کرتے ہوئے محترم صدر مجلس افتتاحی خطاب فرماتے ہوئے
کھیل کے مناظر پانچویں آل پاکستان سپورٹس ریالی مجلس انصار اللہ پاکستان * 2003 محترم صدر مجلس کھیل ملاحظہ کرتے ہوئے 67 BWAH مقابلہ ٹیبل ٹینس سنگل مقابلہ ٹیبل ٹینس ڈیل پانچویں آل پاکستان سپورنس ریانی مقابلہ کلائی پکڑنا مقابلہ بیڈمنٹن مقابلہ بیڈ منٹن سنگل مقابلہ بیڈ منٹن ڈیل
مقابلہ رسہ کشی کھیل کے مناظر رسہ کشی کی ٹیم کا محترم صدر مجلس سے تعارف مکرم مولانا محمد صدیق صاحب گورداسپوری سابق زعیم اعلیٰ ربوہ سے کھلاڑیوں کا تعارف کروایا جارہا ہے مقابلہ والی بال مقابلہ رسہ کشی
اختتامی تقریب و ارزان استان های مجلس انصار الله پاکستان اختتامی تقریب سپورٹس ریلی ۲۰۰۳ء مکرم منتظم اعلیٰ سپورٹس ریلی رپورٹ پیش کرتے ہوئے حضرت مرزا عبدالحق صاحب، مکرم پروفیسر عبدالجلیل صادق صاحب حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی مہمان خصوصی محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب 2003 پانچویں آل پاکستان سپورٹس ریلی میں خاص استان محترم صدر مجلس عہد دہراتے ہوئے اعزاز پانے والے انصار حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی سے انعام وصول کرتے ہوئے
سپورٹس ریلی ۲۰۰۳ء اجتماعی طعام چند کھلاڑی.مہمانان گرامی کے ساتھ انتظامیہ سپورٹ ریلی ۲۰۰۳ء
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم 1.2 حوالہ جات ماہنامہ انصار اللہ جنوری ۲۰۰۱ صفحه ۲ ماہنامہ انصار الله اپریل ۲۰۰۱ صفحہ ۴۰ ماہنامہ انصار اللہ مارچ ۲۰۰۱ صفحہ ۳۹ ماہنامہ انصار اللہ مئی ۲۰۰۱ صفحه ۳۹ ماہنامہ انصار اللہ جون ۲۰۰۱ صفحه ۳۲ روزنامه الفضل ربوه ۹- اگست ۲۰۰۱ صفحه ۷ روز نامه الفضل ۱۰ارمئی ۲۰۰۱ صفحه ۲۰۱ ۶۰ ارمئی ۲۰۰۱ صفحه ا، ۷ کے ماہنامہ انصار اللہ جولائی ۲۰۰۱ صفحه ۳۸ 9 ماہنامہ انصار اللہ جولائی ۲۰۰۱ صفحہ ۳۹ 10 ماہنامہ انصار اللہ جولائی ۲۰۰۱ صفحه ۳۵ ماہنامہ انصار الله ا گست ۲۰۰۱ صفحه ۵ ۱۲ ماہنامہ انصار الله اگست ۲۰۰۱ صفحه ۳۹ ۱۳ روز نامہ الفضل ربوہ ۳۱ جولائی ۲۰۰۱ صفحه ا، ۷ ۱۴ ماہنامہ انصار اللہ ستمبر ۲۰۰۱ ء صفحه ۱۰۵، جنوری ۲۰۰۲ صفحه ۳۳، فروری ۲۰۰۲ صفحه ۴۰،۳۹، روزنامه الفضل ۲ جنوری ۲۰۰۲ ء صفحه ۷۱ ۱۵ بحوالہ چٹھی نمبر ۱۵-۱۰-۱۰/ ۱۹۵ از صدر صاحب کمیٹی کفالت یکصد یتامی ربوه
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۰۰۲ء انتخاب صد رونا ئب صد رصف دوم برائے سال ۲۰۰۲ ۲۰۰۳ء سال ۲۰۰۲ء -۲۰۰۳ء کے لئے صدر مجلس و نا ئب صدر صف دوم کے انتخابی اجلاس کے لئے صدر مجلس مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نے ۱۲۴ کتوبر ۲۰۰۱ء کوسیدنا حضرت خلیفتہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں اپنا نمائندہ خصوصی مقرر کرنے کی درخواست کی جس پر ۲۶ /اکتوبر کو حضور نے مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب (وکیل اعلیٰ تحریک جدید ) کو مقرر فرمایا.صدر مجلس کے لئے پیش ہونے والے اسماء جو حسب قواعد اس سے قبل حضور انور منظور فرما چکے تھے ، اُن میں مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کا نام بھی شامل تھا.اس پر قائد عمومی مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب نے بغرض وضاحت و رہنمائی پرائیویٹ سیکرٹری صاحب لندن کو (۲۹ اکتوبر کو خط لکھا.اس پر انہوں نے ۳۱ اکتوبر کو حضور انور کا یہ فرمان بھجوایا: پھر چوہدری شبیر احمد صاحب کو انتخاب کروانے کے لئے مقرر کر دیں“ اس ارشاد کی تعمیل میں یہ انتخابی اجلاس ۱۴ نومبر ۲۰۰۱ء کو مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب کی صدارت میں منعقد ہوا.کل دوسونوے اراکین حاضر تھے.نتائج اس طرح رہے.برائے صدر مجلس نمبر شمار اسماء حاصل کردہ ووٹ ا.مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۳.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب مکرم مبشر احمد کاہلوں صاحب مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ۲۲ ۲۳۴ ۲۱ کوئی ووٹ نہیں ملا
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم برائے نائب صدر صف دوم نمبر شمار ۱۰۹ اسماء ان مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب حاصل کردہ ووٹ ۲۷۶ ۱۳ صد را اجلاس کی طرف سے اسی روز یہ رپورٹ حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحم اللہ کی خدمت اقدس میں فیکس کردی گئی.اسی دن حضور انور نے صدر مجلس کیلئے مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب کے نام کے سامنے ( ر ) کا نشان لکا کر اپنے دستخط ثبت فرمائے اور اپنی قلم مبارک سے تحریر فرمایا : ”اللہ تعالیٰ مبارک فرمائے.اسی طرح نائب صدر صف دوم کیلئے مکرم ڈاکٹر عبد الخالق خالد صاحب کے نام کے سامنے ( ر ) کا نشان لگا کر تحریر فرمایا : ”اللہ تعالیٰ مبارک فرمائے.“ مرکزی مجلس عامله سید نا حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے سال ۱۳۸۱ہش / ۲۰۰۲ ء کے لئے مندرجہ ذیل اراکین مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کی منظوری عطا فرمائی.اراکین خصوصی : ۱.مکرم محترم مرزا عبدالحق صاحب ۲ مکرم محترم چوہدری حمید اللہ صاحب ۳ مکرم محترم شیخ محبوب عالم خالد صاحب ۴.مکرم محترم چوہدری شبیر احمد صاحب اراکین مجلس عاملہ : ا.مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نائب صدر اول ۲.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نائب صدر مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب نائب صدر ۴.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب نائب صد رصف دوم و قائد تعلیم
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم 11+ ۵- مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب قائد عمومی ۶ - مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب قائد اصلاح وارشاد ے.مکرم مبارک احمد طاہر صاحب قائد تربیت ۸ مکرم کیپٹن (ر) شمیم احمد خالد صاحب ایڈیشنل قائد تربیت نومبائعین ۹ میکرم منیراحمد بسمل صاحب قائد تعلیم القرآن ۱۰.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد اشاعت ۱۱.مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب قائد ایثار ۱۲.مکرم عبدالجلیل صادق صاحب قائد ذہانت وصحت جسمانی ۱۳ مکرم سید طاہراحمد شاہ صاحب قائد تجنيد ۱۴.مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب قائد تحریک جدید ۱۵.مکرم لطیف احمد جھمٹ صاحب قائد وقف جدید ۱۶.مکرم پر و فیسر عبدالرشید غنی صاحب قائد مال ۱۷.مکرم پروفیسر منور شمیم خالد صاحب آڈیٹر ۱۸- مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب زعیم اعلی ربوها حضرت خلیفہ اسیح کی خدمت بابرکت میں سالِ نو کی مبارکباد سال ۲۰۰۲ ۳۸۱۷۰ احش کے آغاز پر مجلس انصاراللہ کی طرف سے صدر محترم نے مبارک باد کی ٹیکس سیدنا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت بابرکت میں ارسال کی.اس پر حضور نے دعائیہ کلمات سے نوازا جس کی اطلاع دیتے ہوئے مکرم پرائیویٹ سیکرٹری صاحب تحریر کرتے ہیں.: دد بسم اللہ الرحمن الرحیم مکرم صدر صاحب مجلس انصاراللہ پاکستان السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ آپ کی طرف سے سالِ نو کی مبارک باد کا فیکس ملا.حضور انور نے اس پر اپنی دعاؤں سے خیر مبارک اور مبارک باد.كُلُّ عام و انتم بخیر کے دعائیہ کلمات سے نوازا ہے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم 66 جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء تمام ممبران عاملہ، کارکنان کو محبت بھر اسلام.“ اجلاسات مرکزی مجلس عامله والسلام خاکسار منیر احمد جاوید پرائیویٹ سیکرٹری“ (لندن ۲ جنوری ۲۰۰۲ء) سال ۲۰۰۲ء میں مرکزی مجلس عاملہ کے تیرہ اجلاسات منعقد ہوئے جن کی تفصیل درج ذیل ہے.تاریخ بوقت زیر صدارت بمقام ۲۲ جنوری سوا چار بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب گیسٹ ہاؤس انصار الله ۲۷ فروری پونے پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۴ / مارچ پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۹ را پریل سواچھ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۹ مئی پونے سات بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۴ جولائی سات بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۸ جولائی سات بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۲۸ / اگست ساڑھے چھ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۹ ستمبر چھ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب // ll || // || || ll ۱۶ اکتوبر ساڑھے چار بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صا ۲۸ اکتوبر ساڑھے چار بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۹ نومبر چار بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۳۰ دسمبر سوا چار بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ان میں سے کچھ اجلاسات کی مختصر کارروائی رجسٹر روئید ادا جلاسات“ سے پیش کی جاتی ہے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۱۲ خلاصہ کارروائی اجلاس مجلس عامله ۲۲ جنوری ۲۰۰۲ء مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا ماہانہ اجلاس مورخہ ۲۲ جنوری ۲۰۰۲ء بروز منگل بوقت ساڑھے چار بجے شام گیسٹ ہاؤس مجلس انصار اللہ میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس منعقد ہوا.جس میں مندرجہ اراکین نے شرکت فرمائی.ا.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ۲.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۳ مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب ۴ مکرم مبارک احمد طاہر صاحب ۵- مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب ۶ مکرم منیر احمد بسمل صاحب ۷.مکرم کیپٹن شمیم احمد خالد صاحب - مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ۹ مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب ۱۰.مکرم عبدالرشید غنی صاحب ۱۱ مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۱۲.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۱۳ مکرم عبدالجلیل صادق صاحب ۱۴ مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب ۱۵.مکرم سید طاہراحمد صاحب ۱۶ مکرم منور شمیم خالد صاحب ۱۷.مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے کی اس کے بعد عہد دہرایا گیا.عہد کے بعد گزشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی.سب سے پہلے مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے کمیٹی علم انعامی واسناد خوشنودی کے سلسلہ میں مختلف شعبوں کے معیار اور نمبروں کے بارہ میں سفارشات پیش کیں.ان سفارشات کی مجلس عاملہ نے منظوری دی.اس کے بعد قائدین کرام نے اپنی ماہانہ رپورٹس پیش کیں.سب سے پہلے قیادت عمومی ، اشاعت، تحریک جدید تعلیم، تربیت، ایثار اور ذہانت و صحت جسمانی کی رپورٹس پیش ہوئیں.محترم صدر صاحب نے قیادت عمومی کو ہدایت فرمائی کہ ماہانہ رپورٹس بھجوانے کی طرف مجالس کو خصوصی توجہ دلائی جائے.دورہ کمیٹی کو ہدایت فرمائی کہ دورہ پر جانے والے وفوددیہاتی جماعتوں میں خصوصاًنماز کا ترجمہ ساتھ لیکر جائیں اور دورہ کی رپورٹ میں اس کی تقسیم کا بھی ذکر کیا کریں.مکرم قائد صاحب تحریک جدید کو ہدایت فرمائی کہ وہ جائزہ لیکر مجالس کی تجنید کے مطابق سو فیصد انصار کو تحریک جدید میں شامل کرنے کی طرف توجہ دلائیں.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۱۳ مکرم قائد صاحب تعلیم کو ہدایت فرمائی کہ مجالس کو ترجمہ قرآن کریم کے سلسلہ میں حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کی ترجمۃ القرآن کلاس سے استفادہ کی طرف توجہ دلائیں.مکرم قائد صاحب ایثار کو ہدایت فرمائی کہ مجالس کو توجہ دلائیں کہ وہ مسجد کی صفائی کے علاوہ اپنے محلہ یا گلی میں عام لوگوں کے فائدہ کے لئے بھی کوئی وقار عمل کا پروگرام بنایا کریں.اس کے بعد قیادت وقف جدید ، آڈٹ ،تربیت نو مبائعین ،اصلاح وارشاد، زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ اور مال کی رپورٹس پیش کی گئیں.محترم صدر صاحب نے زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ وہ جائزہ لے لیں کہ بازار کے لئے جو کمیٹیاں بنائی گئی تھیں وہ کام کر رہی ہیں یا نہیں.نماز جمعہ کے وقت دکانیں بند کروانے کے لئے پیارو محبت سے سمجھایا جائے.نماز باجماعت کی طرف خصوصی توجہ کی ضرورت ہے.پہلے تین چار کمزور محلے چن کر ان کی طر فخصوصی توجہ دی جائے.نماز فجر اور عشاء کا جائزہ لے کر فہرست تیار کی جائے اور انفرادی طور پر مناسب آدمیوں کے ذریعہ توجہ دلائی جائے اور سائفین کا نظام بھی قائم کیا جائے.نماز جمعہ کی حاضری کا بھی جائزہ لیں.یہ اجلاس تقریباً سات بجے شام دعا کے بعد اختتام پذیر ہوا.خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عاملہ ۲۷ فروری ۲۰۰۲ء مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا ماہانہ اجلاس مؤرخہ ۲۷ فروری ۲۰۰۲ء بروز بدھ بوقت پونے پانچ بجے شام گیسٹ ہاؤس مجلس انصار اللہ پاکستان میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاح صدر مجلس منعقد ہوا.مندرجہ ذیل ممبران نے شرکت فرمائی.۱.مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب ۲.مکرم کیپٹن شمیم احمد خالد صاحب ۳ مکرم عبدالجلیل صادق صاحب ۴.مکرم مبارک احمد طاہر صاحب ۶.مکرم سید طاہراحمد صاحب ۵- مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب ے.مکرم عبدالرشید غنی صاحب ۹ یکرم منور شمیم خالد صاحب ۱۱ مکرم منیر احمد بسمل صاحب ۱۰.مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ۱۲ مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب ۱۳ مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۱۴.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ۱۵.مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب
۱۱۴ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم مبارک احمد طاہر صاحب نے کی اس کے بعد عہد دہرایا گیا.عہد کے بعد گذشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی جو متفقہ طور پر درست قرار دی گئی.اس کے بعد قائدین کرام نے اپنی رپورٹس پیش کیں.سب سے پہلے قیادت عمومی ، آڈٹ تحریک جدید ، ذہانت و صحت جسمانی ، تربیت اور ایثار کی رپورٹس پیش ہوئیں.محترم صدر صاحب نے قائد عمومی کو ہدایت فرمائی کہ ماہانہ رپورٹس کی طرف مجالس کو توجہ دلائی جائے نیز جنوری ۲۰۰۱ء کی رپورٹس کا جائزہ بھی پیش کیا جائے.مکرم آڈیٹر صاحب کو ہدایت فرمائی کہ آئندہ سے رپورٹ میں یہ جائزہ بھی پیش کیا کریں کہ ناظمین اضلاع میں سے کتنوں کا آڈٹ ہوا ہے.اسی طرح زعامت علیاء کا بھی یہی جائزہ ہو.نیز یہ کہ انسپکٹران نے بڑی مجالس میں سے کتنی مجالس کا آڈٹ کیا ہے.کوئی ایسی مجلس جس میں اچھی مقدار میں چندہ جمع ہوتا ہے ، وہ آڈٹ سے رہ نہ جائے.اس کے مطابق یاد دہانی بھی کروائی جاتی رہے.مکرم قائد صاحب تحریک جدید کو ہدایت فرمائی کہ جن زعامت ہائے علیاء نے رپورٹ فارم میں مکمل کوائف نہیں دیئے، انہیں توجہ دلایا کریں کہ وہ مکمل کوائف دیا کریں.اس کے بعد قیادت تجنید ، مال ، وقف جدید، تربیت نو مبائعین ، اصلاح وارشاد تعلیم القرآن اور زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کی رپورٹس پیش کی گئیں.محترم صدر صاحب نے مکرم قائد صاحب تجنید کو ہدایت فرمائی کہ کارکن شعبہ کمپیوٹر کی ٹریننگ کیلئے کورس کروانے کا جائزہ لیا جائے.مکرم قائد صاحب مال کو ہدایت فرمائی کہ اس سال عطا یا حاصل کرنے کے لئے سیدنا حضرت خلیفہ اسیح سے اجازت کے لئے لکھ دیں.مکرم صدر صاحب نے مکرم قائد صاحب اصلاح و ارشاد کی تجاویز جو مرکز میں نائب ناظمین زعماء اصلاح و ارشاد کا الگ اجلاس بلوانے اور حضرت سید عبد اللطیف صاحب شہید کی شہادت پر سوسال مکمل ہونے پر ایک سیمینار کے انعقاد کے بارہ میں تھیں، مکرم حافظ مظفر احمد صاحب کی سر براہی میں مکرم قائد صاحب تربیت ، کرم قائد صاحب تربیت نو مبائعین اور مکرم قائد صاحب اصلاح و ارشاد پر مشتمل ایک کمیٹی مقرر فرمائی جو اس بارہ میں جائزہ لیکر رپورٹ پیش کرے.مکرم قائد صاحب تعلیم القرآن کو محترم صدر صاحب نے ہدایت فرمائی کہ وقف عارضی کے لئے ناظمین اور مجالس کو توجہ دلائی جائے.ناظمین سے
۱۱۵ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم رپورٹ بھی منگوا ئیں اور ہدایت کریں کہ چھٹیوں میں اس طرف خاص توجہ کیا کریں.مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ وہ دو چار محلے چن کر ان میں نماز عشاء اور فجر کی حاضری لگائیں اور اسی طرح باری باری محلے چن کر کام کریں.کوارٹرز صدر انجمن احمد یہ اور کوارٹرز تحریک جدید کو بھی اس میں شامل کیا جائے اور اس کی رپورٹ صدر صاحب کو بھجوائی جائے.آخر میں مرکزی سالانہ سپورٹس ریلی کا مجوزہ بجٹ پیش ہوا.مجلس عاملہ نے محاسبہ کمیٹی کی سفارش پر صاد کرتے ہوئے اس کی منظوری دی.اور یہ بھی طے ہوا کہ سپورٹس ریلی کے لئے جو بھی اشیاء خریدی جائیں ان کا ایک الگ سٹاک رجسٹر بنایا جائے.یہ بھی تجویز ہوا کہ آئندہ ریلی کے مہمانان کے لئے کھانا شعبہ طعام خود پکوانے کا انتظام کرے.میٹنگ دعا کے بعد قریباً ساڑے چھ بجے شام اختتام پذیر ہوئی.خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عامله ۲۹ مئی ۲۰۰۲ء مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا ماہانہ اجلاس مورخہ ۲۹ مئی ۲۰۰۲ بروز بدھ بوقت پونے سات بجے شام گیسٹ ہاؤس مجلس انصار اللہ میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس منعقد ہوا.جس میں مندرجہ ذیل ممبران نے شرکت فرمائی.ا.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۳- مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب ۵.مکرم سید طاہراحمد صاحب ے.مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب ۲.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۴.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ۶ مکرم مبارک احمد طاہر صاحب مکرم عبدالرشید غنی صاحب ۱۰.مکرم منور شمیم خالد صاحب ۹ یکرم منیر احمد بسمل صاحب.مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب ۱۲.مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ۱۳.مکرم کیپٹن شمیم احمد خالد صاحب ۱۴.مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب ۱۵ مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۱۶.مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم مبارک احمد طاہر صاحب نے کی اس کے بعد عہد دہرایا گیا.عہد کے بعد گزشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی.بعد ازاں ضلعی رپورٹ فارم کے بارہ میں
117 تاریخ انصار اللہ جلد چہارم نائب صدر مکرم حافظ مظفر احمد صاحب کی مرتبہ رپورٹ پیش ہوئی.مجلس عاملہ نے مجوزہ تبدیلیوں کی بعض ترامیم کے ساتھ منظوری دی.اس کے بعد فائٹنگ سسٹم اور ریکا رڈ کمیٹی کی رپورٹ پیش ہوئی.کمیٹی نے سٹور میں موجود اشیاء کے بارہ میں مندرجہ ذیل سفارشات پیش کیں.ا.چندہ کی پرانی رسید بکس گزشتہ تین سال کی محفوظ رکھی جائیں اور باقی جو موجود ہیں، وہ سب تلف کر دی جائیں.۲.رجسٹر ریکارڈ آمد و بقایا مجالس، شعبہ مال کا بھی تین سال کا ریکارڈ رکھا جائے.باقی تلف کر دیا جائے.۳.رسالہ انصار اللہ ماہنامہ اخاص نمبر ز تقسیم کر دیئے جائیں.باقی رسالے تلف کر دئیے جائیں.۴.لوہے کے ڈرم، پرانے پائپ ، دروازے، سائیکلو سٹائل مشین اور موبل آئل کے خالی ڈبے سب نیلام کر دیئے جائیں.الفضل کے مجلد فائل دفتر الفضل کو بھجوا دیئے جائیں.- دو عد دلکڑی کے بورڈ رکھ لئے جائیں.ے.باقی تمام پرانے کاغذات جن میں پرچے، رپورٹس، اور کارڈ وغیرہ ہیں سب تلف کر دیئے جائیں.حسب ہدایت صدر محترم ریکارڈ کے علاوہ کمیٹی نے دفتر کے کارکنان کا ورک لوڈ بھی دیکھا اور ہر کارکن کے مفوضہ اُمور کا جائزہ لیا.کمیٹی کے نزدیک اس وقت جو کام کارکنوں کے سپرد ہے وہ ٹھیک ہے البتہ شعبہ اصلاح وارشاد کے کارکن مکرم منور احمد صاحب پر کام کا بوجھ کم ہے لہذا شعبہ اصلاح وارشاد کی ڈاک کی ترسیل بھی ان کے سپرد کر دی جائے.کمیٹی کی سفارشات پر مجلس عاملہ نے فیصلہ کیا کہ سفارش نمبرا اور نمبر ۲ میں رسید بکس اور رجسٹر ریکارڈ آمد و بقایای پانچ سال کے محفوظ رکھے جائیں.رسائل تقسیم کر دیے جائیں.کچھ جامعہ احمدیہ کی لائبریری کو دیئے جائیں.جو رسائل بوسیدہ ہو چکے 66 ہیں تلف کر دیئے جائیں.“ خلاصہ کارروائی اجلاس مجلس عاملہ ۲۴ جولائی ۲۰۰۲ء مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کاماہانہ اجلاس مورخہ ۲۴ جولائی ۲۰۰۲ ء بروز بدھ بوقت سات بجے شام گیسٹ ہاؤس انصار اللہ میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس منعقد ہوا جس میں مندرجہ ذیل ممبران عاملہ نے شرکت کی.
112 تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ا.مکرم عبدالرشید غنی صاحب ۲ مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ۳ مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ۴.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۵- مکرم کیپٹن شمیم احمد خالد صاحب ۶ مکرم عبدالخالق خالد صاحب ۷ مکرم منیر احمد بسمل صاحب ۹ مکرم سید طاہر احمد صاحب ۱۰.مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب مکرم نصیر احمد چوہدری صاحب قائمقام زعیم اعلیٰ ربوہ ۱۱.مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب ۱۲.مکرم منور شمیم خالد صاحب اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن سے ہوا جو مکرم منیر احمد صاحب بسمل نے کی.صدر اجلاس نے انصار اللہ کا عہد دہرایا.عہد کے بعد گذشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی جو متفقہ طور پر درست قرار دی گئی.رجسٹر پر صدر محترم نے اپنے تو شیقی دستخط ثبت فرمائے.بعد ازاں قائدین نے اپنی اپنی ماہانہ کو الف و کارکردگی رپورٹ برائے جون ۲۰۰۲ ء پیش کی.سب سے پہلے قیادت عمومی کی رپورٹ پڑھی گئی.صدر محترم نے قائدین کی توجہ اس اہم امر کی طرف مبذول فرمائی کہ زعامت علیاء اور ناظمین اضلاع کی ماہوار ر پورٹس پر قائدین کے ٹھوس تبصرے اولین ترجیح کے ساتھ جلد جانے چاہئیں اور یہ بھی ممکن ہے کہ قائدین ہر ماہ کی دس سے ہیں تاریخ تک عصر تا مغرب دفتر کھلنے کی سہولت سے فائدہ اُٹھائیں اور خود دفتر حاضر ہو کر اپنے شعبہ کے کوائف اور کار کردگی نوٹ کریں اور رپورٹس پر تبصرہ کیا کریں اور خط و کتابت ساتھ ساتھ نمٹاتے رہیں.صدر محترم نے دورہ پر جانے والے قائدین کو ہدایت فرمائی کہ طویل اجلاسِ عام منعقد نہ کریں.چالیس پینتالیس منٹ کا اجلاس کافی ہے.البتہ زعماء اور عہدیداران کے ساتھ الگ نشست اور ذاتی تعارف و ملاقات کر کے انہیں رپورٹ فارم پُر کرنا سکھا ئیں تا کہ وہ کوئی خانہ خالی نہ چھوڑیں اور مطلوبہ معین کوائف سے مرکز کو آگاہ کریں.سٹور کے پرانے ریکارڈ اور ماہنامہ کے پرانے رسائل کے متعلق فرمایا کہ خصوصی شمارے زعامت ہائے علیاء میں تقسیم کر دیئے جائیں اور عام شمارے مقامی مجالس میں مرکزی وفود کے ذریعہ انصار میں تقسیم کروادیے جائیں.قیادت عمومی کے بعد قیادت اشاعت تعلیم القرآن، جنید ، ایثار، اصلاح وارشاد، وقف جدید ، تربیت
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۱۸ نو مبائعین تعلیم ،صف دوم ، مال اور آڈٹ کی رپورٹس پیش کی گئیں.قیادت تربیت نو مبائعین کے بارہ میں صدر محترم نے فرمایا کہ ناظمین سے دریافت کریں کہ ارسال کرده تربیتی پمفلٹ کتنی مجالس کو مہیا کر دیا گیا ہے؟ نیز فرمایا کہ متعلقہ قائدین ہمجالس کی نو مبائعین کی تعداد اور بیعتوں کی تعداد اور تجنید کے درمیان پائے جانے والے فرق کو اپنی مربوط با ہمی کوششوں سے دور کریں.قیادت مال کی رپورٹ پر صدر محترم نے اس امر پر زور دیا کہ صفر یا کم وصولی والی مجالس کو بار بار لکھیں اور ناظم ضلع کو بھی توجہ دلائیں کہ وصولی میں کمی اور کمزوری کو جلد ختم کر کے تمام مجالس کی تدریجی وصولی کو یقینی بنائیں.صدر محترم نے مزید فرمایا کہ ہیں یا اس سے زائد انصار والی ایک سواٹھائیس مقامی مجالس کے زعماء کا ایک خصوصی اجلاس ستمبر میں رکھ لیا جائے اور قائدین اس اجلاس کے لئے اپنے کوائف ،مطلوبہ ہدف اور ہدایات اجلاس سے ایک ہفتہ قبل تیار کر لیں.وقف جدید کے بارہ میں ہدایت فرمائی کہ کمزور اضلاع والی مجالس پر خصوصی توجہ دی جائے اور ان کے وعدہ جات کے معیار اور وصولی کی رفتار کو بہتر بنایا بنایا جائے.صدر مجلس نے مقامی مجلس ربوہ کو نمازوں میں حاضری بڑھانے کی کوششوں کو مزید تیز اور نتیجہ خیز بنانے کی تاکید فرمائی.آپ نے فرمایا کہ ماہوار رپورٹس کے کوائف تو چالیس سے پینتالیس فیصد نماز کی حاضری دکھاتے ہیں لیکن آزادانہ لئے گئے جائزہ کے مطابق نماز فجر اور نماز عشاء میں حاضری پندرہ سے اٹھارہ فیصد نکلتی ہے.اس طرح اوسط شرح حاضری بائیس تا چوبیس فیصد بنتی ہے اور یہی حقیقت کے قریب تر معلوم ہوتی ہے.صدر محترم نے فرمایا کہ نمازوں میں حاضری بڑھانے کے لئے بڑی حکمت سے سمجھانے اور مسجدوں میں لانے کا مسلسل عمل جاری رکھنا ہوگا.نرمی اور پیار محبت سے کام لے کر کسی ایک کو بھی ناراض نہیں کرنا، زیادہ سے زیادہ نمازیوں سے مسجدوں کی رونق بڑھائیں.جمعہ میں حاضری کو بھی بہتر بنا ئیں.نماز جمعہ کے دوران تمام دکانیں لا زم بند ہونی چاہئیں.آخر میں مرکزی سالانہ علمی ریلی کی نئی تاریخیں ۱۳ ۱۴ ۱۵ دسمبر ۲۰۰۲ء طے کی گئیں.یہ اجلاس دعا کے بعد ساڑھے آٹھ بجے شام اختتام پذیر ہوا.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۱۹ خلاصہ کارروائی اجلاس مجلس عامله ۳۰ / دسمبر ۲۰۰۲ء مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا ماہانہ اجلاس مورخہ ۳۰ دسمبر ۲۰۰۲ء بروز پیر بوقت سوا چار بجے بعد نماز عصر گیسٹ ہاؤس مجلس انصار اللہ میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس منعقد ہوا.جس میں مندرجہ ذیل اراکین نے شرکت کی.ا.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۲.مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ۳.مکرم مبارک احمد طاہر صاحب ۴.مکرم منیر احمد بسمل صاحب ۵ مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۶ مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب ے.مکرم عبدالجلیل صادق صاحب مکرم سید طاہر احمد صاحب ۹ مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب ۱۰ میکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب ۱۱.مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب ۱۲ مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۱۳ مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم ڈاکٹر عبد الخالق خالد صاحب نے کی اس کے بعد عہد دہرایا گیا.عہد کے بعد گذشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی.ازاں بعد قائدین کرام نے اپنی ماہانہ رپورٹس پیش کیں.سب سے پہلے عمومی تعلیم تعلیم القرآن ، اشاعت تحریک جدید ، ذہانت و صحت جسمانی اور تجنید کی رپورٹس پیش کی گئیں.محترم صدر صاحب نے مکرم قائد صاحب تعلیم القرآن کو ہدایت فرمائی کہ قرآن کریم صحت تلفظ کے ساتھ سکھانے کیلئے ربوہ اور بیرون ربوہ مجالس کو توجہ دلاتے رہیں.ربوہ میں بھی جائزہ لیتے رہیں.مکرم زعیم صاحب اعلی ربوہ با قاعدہ ریکارڈ رکھیں کہ کس کس محلہ میں کلاس ہوتی ہے.کون کلاس لیتا ہے.کتنے شامل ہوتے ہیں.کتنے دن کلاس ہوتی ہے اور اسکی رپورٹ بھجوا ئیں.نیز مجالس سے بھی رپورٹ لی جایا کرے.مکرم قائد صاحب اشاعت کو ہدایت فرمائی کہ بڑی مجالس کے دوروں میں فروخت کیلئے کتب بھیجوائی جایا کریں.اس کے بعد قیادت تربیت، وقف جدید، اصلاح وارشاد، اور زعیم صاحب اعلی ربوہ کی رپورٹس پیش ہوئیں.محترم صدر صاحب نے قائد صاحب اصلاح وارشاد کو ہدایت فرمائی کہ چیک کریں کہ گذشتہ تین سال
۱۲۰ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم میں ہماری رپورٹس کے مطابق کتنے ( پھل ) حاصل ہوئے ہیں.اسکے مطابق کس ضلع میں تعداد میں کتنا فرق پڑا ہے یہ تعداد کہاں Reflect ہوئی ہے.مربی صاحب، انسپکٹر ان اور دورہ پر جانے والے احباب کو نومبائعین کے کچھ نام دے دیا کریں جو وہاں عملاً چیک کریں کہ کیا پوزیشن ہے.مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ چند محلے چن کر ان کی نمازوں کی حاضری کی رپورٹ بھجوائیں اور ہر محلہ میں کچھ دوست مقرر کریں کہ جو نمازوں میں ست انصار کو پیار اور محبت سے سمجھا ئیں.یہ کام مستقل طور پر کرنے کی ضرورت ہے.صدر صاحب محترم نے مکرم قائد صاحب تعلیم کو ہدایت فرمائی کہ وہ بنیادی نصاب پر نظر ثانی کروا کر اس کی اشاعت کا انتظام کریں.پہلی سہ ماہی کی میٹنگ زعماء اعلیٰ و ناظمین اضلاع و علاقہ کے بارہ میں طے ہوا کہ یہ میٹنگ ۲ فروری بروز اتوار رکھی جائے.یہ اجلاس دعا کے بعد پانچ بج کر پینتیس منٹ پر اختتام پذیر ہوا.مجلس انصار اللہ کے میڈیکل کیمپ اور معجزانہ شفا جماعت احمدیہ کومحض خدا کے فضل سے دکھی انسانیت کی خدمت کی توفیق مل رہی ہے.یہ خدمت فری میڈیکل کیمپس کے ذریعہ بھی سرانجام دی جاتی ہے جس سے ایسے لوگوں کو علاج کی سہولت میسر آتی ہے جہاں طبی سہولیات یا تو موجود نہیں یا اگر موجود ہیں تو غریب طبقہ مالی استطاعت نہ ہونے کی وجہ سے علاج نہیں کروا سکتا.فری میڈیکل کیمپس کے مواقع پر حیرت انگیز طور پر اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت کے نشان ظاہر ہوتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے ایسے مریض شفا بھی پاتے ہیں جو اپنے علاج سے مایوس ہو چکے ہوتے ہیں.ایسا ہی ایک واقعہ مکرم زعیم صاحب اعلیٰ انصار اللہ راولپنڈی صدر نے اپنے کیمپ کی رپورٹ میں تحریر کیا.موصوف بیان کرتے ہیں کہ ” منوال کے مقام پر فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا.یہاں ایک بچی جس کی عمر پانچ سال کے قریب تھی.جب وہ علاج کے لئے ہمارے کیمپ میں آئی تو اس کے جسم پر پھوڑے، پھنسی، خارش کے علاوہ پیپ بھی پڑی ہوئی تھی.اس کا بہت علاج کروایا گیا تھا جس پر کثیر روپیہ بھی خرچ ہوا لیکن افاقہ نہ ہوا.ہمارے کیمپ کے ڈاکٹر صاحب نے اسے تین دن کی
۱۲۱ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم دوا دی.دوسرے ہی دن اس کے اہل خاندان نے بیان کیا کہ آج کی رات ہم چین سے سوئے ہیں.دوبارہ جب ڈاکٹر صاحب کے پاس وہ بچی معائنہ کروانے کے لئے آئی تو اس کے جسم پر خارش کا کوئی نشان نہ تھا.اس واقعہ کی وجہ سے گاؤں میں یہ بات مشہور ہو گئی کہ احمدی ڈاکٹر آیا تو یہ بچی ٹھیک ہوئی ورنہ یہ ٹھیک نہ ہوتی تھی.اب اس گاؤں والے ہمارے کیمپ کی آمد کا شدت سے انتظار کرتے ہیں.“ اس قسم کے واقعات میڈیکل کیمپس کے دوران محض خدا کے فضل سے رونما ہوتے رہتے ہیں جو از دیا دایمان کا باعث بنتے ہیں.سابق زعیم اعلیٰ ربوہ کا الوداعی خطاب یکم جنوری ۲۰۰۲ء کو مجلس انصار اللہ مقامی کا اجلاس عام نئے زعیم اعلیٰ ربوہ مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب کی صدارت میں ہوا.تلاوت وعہد کے بعد سابق زعیم اعلیٰ مکرم مولانا محمد صدیق صاحب شاہد گورداسپوری نے خطاب فرمایا.آپ نے نئے سال کی مبارکباد دیتے ہوئے بتایا کہ امسال ان کی جگہ حضور انور نے مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب کو زعیم اعلیٰ مقرر فرمایا ہے.انہیں ( مولانا محمد صدیق صاحب کو.ناقل ) ساڑھے تیرہ سال تک خدمت کی توفیق ملی.اللہ تعالیٰ نیا سال اور زعامت علیاء کی تبدیلی جماعت کے لیے مبارک کرے.آپ نے زعماء حلقہ جات کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور درخواست کی کہ مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب کے ساتھ بھی اسی طرح تعاون فرمائیں تا کہ مجلس کا کام آگے بڑھتا جائے.مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب تجربہ کار اور قبل ازیں حیدر آبا دسندھ میں بھی جماعتی خدمات سرانجام دے چکے ہیں.مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب کے دور میں مجلس انصار اللہ مقامی نے سات مرتبہ علم انعامی حاصل کیا اور چار سال تو مسلسل یہ اعزاز برقرار رکھا.آپ نے کہا کہ معیار کو قائم رکھنے میں منتظمین اور زعماء کا بڑا دخل ہوتا ہے.امید ہے آپ اپنی دینی ذمہ داری کو مجھیں گے.آپ نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ انہیں احسن رنگ میں خدمت دین کی توفیق عطا کرے.آخر میں مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب زعیم اعلیٰ نے خطاب کیا اور فرمایا کہ مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گورداسپوری کے زمانہ میں بڑا اچھا کام ہوا ہے.اب جبکہ ہم میں سے اکثر نئے ہیں، آپ کو پروگرام بھجوا دیا جائے گا.ہمارا کوئی دن ضائع نہیں ہونا چاہئے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم علم انعامی اور اسناد خوشنودی کے معیاروں پر نظر ثانی کمیٹی علم انعامی و اسناد خوشنودی نے محسوس کیا کہ ہر دو مقابلہ جات کے معیاروں پر نظر ثانی ہونی چاہئے.چنانچہ مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس ۲۲ جنوری ۲۰۰۲ ء میں مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے مختلف شعبوں کے معیار اور نمبروں کے بارہ میں کمیٹی کی سفارشات پیش کیں جن کی مجلس عاملہ نے منظوری دی.تیر ہواں آل ربوہ والی بال ٹورنامنٹ مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ کے زیر انتظام تیرہواں آل ربوہ والی بال ٹورنا منٹ ۲۷ جنوری ۲۰۰۲ء کو دار الرحمت غربی ربوہ کی گراؤنڈ میں شروع ہوا.ٹورنامنٹ کا افتتاح مکرم مولانا بشیر احمد قمر صاحب ایڈیشنل ناظر اصلاح وارشاد تعلیم القرآن نے افتتاحی خطاب و دعا سے کیا.ٹورنامنٹ کے لئے ربوہ کے بلا کس کو تین حصوں میں تقسیم کر کے تین ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں جن کے آپس میں میچز ہوئے.ٹیم نمبر : علوم الف، ب، یمن اور نصر بلاک ٹیم نمبر ۲ : رحمت الف، ب اور طاہر بلاک ٹیم نمبر ۳: صدرالف، ب بلاک اور مضافات مورخہ ۳۰ /جنوری کو ٹیم نمبر ا اور ٹیم نمبر ۲ کے مابین فائنل میچ کھیلا گیا جو ٹیم نمبرا نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے جیت لیا.والی بال ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ کے فوراً بعد ٹیم نمبرا کے ایک اچھے کھلاڑی مکرم عبد السلام صاحب گراؤنڈ میں ہی بے ہوش ہو گئے.انہیں فضل عمر ہسپتال ربوہ لے جایا جار ہا تھا کہ ان کی وفات ہوگئی.اختتامی تقریب : مؤرخہ ۳۰ / جنوری ۲۰۰۲ء کو بعد نماز عصر منعقد ہوئی اس تقریب کے مہمان خصوصی مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نائب صدر مجلس انصار اللہ پاکستان تھے.تقسیم انعامات کے موقع پر تمام اعزاز پانے والے کھلاڑیوں نے اپنے انعامات کی رقم اپنے مرحوم کھلاڑی بھائی کے ورثاء کو بطور تحفہ پیش کرنے کا فیصلہ کیا.چنانچہ وہ رقم مکرم عبد السلام صاحب کے بیٹے کو پیش کر دی گئی.مہمان خصوصی نے اپنے خطاب میں انصار اللہ مقامی کی اس کوشش کو سراہا کہ انصار اللہ میں کھیل کا یہ شوق اور یہ جذبہ اخوت قابل تحسین ہے.آخر میں دعا کے ساتھ تقریب اختتام پذیر ہوئی.۳
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۲۳ مجلس ربوہ کے مخلص کھلاڑی مکرم عبدالسلام صاحب کی اچانک وفات مکرم عبدالسلام صاحب ولد مكرم عبدالکریم صاحب محلہ دارالیمن شرقی ربوہ ۲۷/جنوری ۲۰۰۲ء کو اچانک حرکت قلب بند ہو جانے کی وجہ سے وفات پاگئے.مرحوم اس وقت انصار اللہ مقامی ربوہ کے والی بال ٹورنا منٹ میں میچ کھیلنے کے بعد دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ گراؤنڈ میں بیٹھے ریفریشمنٹ میں مصروف تھے کہ بیٹھے بیٹھے دل کا دورہ پڑا.کھیل کی انتظامیہ انہیں فوراً ایک کار پر فضل عمر ہسپتال ربوہ لے جارہی تھی کہ راستے میں ہی خالق حقیقی سے جاملے.انا لله و انا اليه راجعون مرحوم کے دادا مکرم فضل الدین عبداللہ صاحب اور دادی محترمہ خیر النساء صاحبه حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے رفقاء میں سے تھے.مکرم عبدالسلام صاحب مرحوم، مکرم رشید احمد صاحب معاون ناظر امور عامہ کے برادر نسبتی تھے.مرحوم نے خدام الاحمدیہ کے زیر انتظام اپنی آنکھوں کا عطیہ دیا ہوا تھا.چنانچہ اسی رات مکرم ڈاکٹر مرزا خالد تسلیم احمد صاحب، مکرم ڈاکٹر رشیدمحمد راشد صاحب اور مکرم ڈاکٹر محمد احمد اشرف صاحب نے ان کی عطیہ شدہ آنکھیں حاصل کیں جو چند دن بعد دو ضرورت مندوں کو لگا دی گئیں.مرحوم کی طرف سے اس وصیت کا کسی عزیز رشتہ دار کوعلم نہ تھا.وفات کے بعد جب خدام الاحمدیہ کے عہدیداروں سے انہیں اس وصیت کا علم ہوا تو ورثاء نے مرحوم کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے ان کی آنکھوں کا عطیہ دے دیا.اس طرح وفات کے بعد بھی انہوں نے انسانیت کی خدمت کی توفیق پائی.مرحوم کی اچانک اور بے وقت موت کو نہ صرف رشتہ داروں بلکہ ہر تعلق رکھنے والے نے شدت سے محسوس کیا.اس تعلق کی بناء پر جب دوسرے دن نما ز جنازہ ادا کی گئی تو اہل ربوہ کی کثیر تعداد اس میں شامل ہوئی اور تدفین کے بعد دعا میں بھی شامل ہوئے.مرحوم نے واپڈا سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی تھی اور بیرون ملک جانے کی کوشش میں تھے مگر خدا تعالیٰ کی تقدیر غالب آئی.اس سانحہ پر مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس انصاراللہ پاکستان، زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ اور دیگر عہدیداروں نے ان کے گھر پر جا کر ان کے عزیز واقارب سے اظہار تعزیت کیا اور ان کے پسماندگان کی ڈھارس بندھائی.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۲۴ مکرم مولانا محمد صدیق صاحب شاہد گورداسپوری سابق زعیم اعلیٰ کے اعزاز میں مجلس مقامی ربوہ کی الوداعی تقریب مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ کی طرف سے مکرم مولانا محمد صدیق صاحب شاہد گورداسپوری زعیم اعلیٰ ربوہ کے اعزاز میں ایک الوداعی تقریب کا اہتمام مورخه ۱۴ / فروری ۲۰۰۲ء کو عمل میں آیا جس میں اراکین مجلس عاملہ انصار اللہ مقامی ربوہ برائے سال ۲۰۰۱ ۲۰۰۲ء، جملہ زعماء حلقہ جات ربوہ اور بلاک لیڈرز کے علاوہ مکرم و محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس انصار اللہ پاکستان نے شرکت فرمائی.تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم صدیق احمد صاحب منور نے کی.اس کے بعد محترم صدر صاحب نے عہد دہرایا اور مکرم نصیر احمد چوہدری صاحب منتظم عمومی نے مندرجہ ذیل سپاس نامہ پیش کیا.وو " آج کی تقریب مکرم و محترم مولانا محمد صدیق صاحب شاہد گورداسپوری کی ان خدمات کے اعتراف میں منعقد کی جارہی ہے جو آپ نے بطور زعیم اعلی مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ سرانجام دی ہیں.آپ کو اگست ۱۹۸۸ء سے ۳۱ دسمبر ۲۰۰۱ء تک اس اہم عہدہ پر کام کرنے کی توفیق ملی.آپ کی خدمات کا یہ عرصہ غیر معمولی ہے جو گزشتہ تمام زعماء اعلیٰ مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ میں سب سے طویل ہے.مکرم مولانامحمد صدیق صاحب نے غیر معمولی محنت لگن اور خلوص سے مجلس انصاراللہ مقامی ربوہ کی خدمت کی اور مجلس ربوہ کی کارکردگی کو نمایاں کرنے کے لیے اپنی تمام صلاحیتوں کو وقف کئے رکھا.آپ کے دور کے کار ہائے نمایاں میں سے چند ایک کا ذکر بے جانہ ہوگا مثلاً حضور انور کے ارشاد کی روشنی میں دعوت الی اللہ سنٹر کا قیام حمد دعوت الی اللہ کے کام میں وسعت پیدا کرنے کے لیے گاڑی کی خرید آل ربوہ سالانہ کھیلوں کا آغاز آپ کے دور میں مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ کو سات مرتبہ علم انعامی حاصل کرنے کی سعادت نصیب ہوئی.اپنے رفقاء کار کے ساتھ آپ کا رویہ اور برتاؤ نہایت دوستانہ اور قابل ستائش رہا.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۲۵ آج ہم آپ کو الوداع کہتے ہوئے دل کی گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کرتے ہیں.اللہ تعالیٰ آپ کے ساتھ ہو.آمین.ہم ہیں اراکین مجلس انصار اللہ مقامی.“ ازاں بعد محترم مولانا صاحب نے سپاسنامہ کا جواب دیتے ہوئے ذیلی تنظیموں میں ابتداء سے ہی اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی توفیق سے اپنی خدمات کا اختصار کے ساتھ ذکر فرمایا اور جملہ کارکنان دفتر اور عہدیداران کا شکر یہ ادا کیا.آخر میں محترم صدر صاحب مجلس انصاراللہ پاکستان نے اپنے صدارتی خطاب میں مکرم مولانا صاحب کی بطور رفیق کار خدمات اور بطور زعیم اعلیٰ حسن کارکردگی کا ذکر فرمایا نیز ان کی شخصیت کے بعض نمایاں پہلوؤں کا ذکر بھی فرمایا.تقریب کا اختتام دعوت عشائیہ اور دعا سے ہوا.۵ مجلس انصار اللہ کریم نگر فیصل آباد کی رپورٹ شجر کاری مورخه ۲ فروری ۲۰۰۲ء کو مجلس کریم نگر فیصل آباد نے ملت روڈ پر واقع احمد یہ قبرستان میں تین گھنٹے وقار عمل کیا اور پھلدار اور سایہ دار پودے لگائے.احمد یہ قبرستان بیت الحمد کریم نگر سے تقریباً دسکلو میٹر کے فاصلے پر برلب شارع واقع ہے.وقار عمل جمعۃ المبارک کے روز تھا.ساٹھ انصار اراکین نے فجر کی نماز بیت الحمد میں ادا کی.قافلے میں تین ایسے بزرگ اراکین تھے جن کی عمریں بالترتیب پچاسی ، نوے اور سوسال تھیں.بیت الحمد سے یہ قافلہ کاروں اور موٹر سائیکلوں پر دعا کے ساتھ روانہ ہوا.احمد یہ قبرستان میں پہنچ کر ایک اجلاس ہوا جس میں تلاوت اور عہد کے بعد حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتاب ”کشتی نوح“ سے اقتباس پڑھ کر سنائے گئے.اسی طرح حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی ایک تقریر کا جو حضور نے سالانہ اجتماع انصار اللہ ۱۹۸۲ء کے موقعہ پر فرمائی تھی ، ایک اقتباس پڑھ کر سنایا گیا.بعد ازاں مکرم ڈاکٹر ولی محمد ساغر صاحب نے درختوں کی اہمیت اور افادیت بیان کی.آخر میں دعا ہوئی اور شجر کاری کا کام شروع ہوا.سب سے پہلے مکرم شیخ سراج دین صاحب نے جن کی عمر تقریباً سو سال تھی، ایک پھلدار پودا لگا کر اس کام کا آغاز کیا بعد ازاں مکرم ڈاکٹر فضل کریم صاحب منتظم ایثار اور زعیم صاحب اعلیٰ نے پودے لگائے.اس کے بعد جملہ ممبران عاملہ نے ایک ایک پھلدار پودا لگایا اور باقی سب حاضرین نے سایہ دار پودے لگائے.قریباً ایک گھنٹہ تک یہ کام
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم جاری رہا.اس موقعہ پر شاملین کی خدمت میں مجلس کی طرف سے ناشتہ پیش کیا گیا.اس کام پر اڑھائی گھنٹے صرف ہوئے.شروع میں پینتیس انصار تھے.آخر میں یہ تعداد چالیس تک پہنچ گئی.شامل ہونے والوں کی تفصیل یہ ہے.انصار چالیس، خدام چھ ، اطفال تین ، کل تعداد انچاس رہی.درخواست برائے حصول عطایا سالا نہ اجتماعات جماعتی زندگی میں ایک رواں نہر کی حیثیت رکھتے ہیں.مرکز کے علاوہ علاقائی ضلعی اور مقامی سطح پر ان کا انعقاد مجلس کے لائحہ عمل میں ایک اہم پروگرام کے طور پر شامل ہے.مرکزی اجتماعات پر پابندی کے باعث مجلس انصار اللہ نے اپنی زیادہ توجہ علاقائی اور ضلعی اجتماعات پر مرکوز کی.ان اجتماعات پر اخراجات بھی ایک لازمی امر ہیں اور ان اخراجات کو پورا کرنے کے لئے جہاں مرکز کی طرف سے چندہ سالانہ اجتماع سے مدد کی جاتی ہے وہاں انصار سے عطا یا بھی اکٹھے کئے جاتے ہیں.حسب قاعدہ، عطایا جات اکٹھا کرنے کی درخواست صدر محترم کی طرف سے مکرم ناظر صاحب بیت المال آمد کی سفارش کے ساتھ سیدنا حضرت خلیفتہ اسیح کی خدمت بابرکت میں بھجوائی جاتی ہے.چنانچہ اس ضمن میں ۲۰۰۲ء میں مندرجہ ذیل درخواست صدر محترم نے حضور انور کی خدمت میں پیش کی.بسم اللہ الرحمن الرحیم سید نا واما منا حضرت خلیفة المسیح الرابع ايدكم اللّہ تعالیٰ بنصرہ العزیز بتوسط مکرم ناظر صاحب بیت المال آمد صدرانجمن احمد یہ پاکستان ربوه السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ مجلس انصار اللہ پاکستان کی طرف سے ضلع / ڈویژن کی سطح پر سالانہ اجتماعات کے سلسلہ میں مرکز کی طرف سے حوصلہ افزائی کی جاتی ہے.یہ اجتماعات خدا تعالیٰ کے فضل سے بڑے سود مند ثابت ہورہے ہیں.ان اجتماعات پر اٹھنے والے اخراجات کے لئے ناظمین اضلاع کچھ رقم تو مرکز سے بطور گرانٹ امد دوصول کرتے ہیں اور کچھ رقم اراکین سے بطور عطا یا وصول کرنے کی اجازت مانگتے ہیں جس کی درخواست حضور کی خدمت میں کی جاتی ہے.سال ۲۰۰۲ ء کیلئے آٹھ لاکھ روپے اراکین مجالس انصاراللہ پاکستان سے بطور عطایا
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۲۷ وصول کرنے کی درخواست برائے منظوری پیش خدمت ہے.خاکسار.خادم سیدی ! مرزا خورشید احمد صدر مجلس انصاراللہ پاکستان.ربوہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ حضور انور کی خدمت میں سفارش کیساتھ پیش ہے.والسلام.خاکسار دعا کی درخواست کے ساتھ (شیخ ) مبارک احمد ۲۸ فروری ۲۰۰۲ء ایڈیشنل ناظر مال آمدر بوہ اس درخواست پر حضور انور نے ”.“ کا نشان اور اپنے دستخط ثبت فرما کر اجازت مرحمت فرمائی.مجلس انصار اللہ ضلع میر پور خاص کا آٹھواں سالانہ اجتماع امسال مجالس انصار اللہ ضلع میر پور خاص کا سالانہ اجتماع مورخہ ۷.۸/ مارچ ۲۰۰۲ء کو کنری میں منعقد ہوا.جس میں صدر صاحب مجلس انصار اللہ کے نمائندہ مکرم مولا نا مبشر احمد صاحب کاہلوں (ناظر اصلاح وارشاد مقامی ) تشریف لے گئے.افتتاحی اجلاس: مؤرخہ ۷/ مارچ ۲۰۰۲ ء کونماز ظہر و عصر کے بعد مرکزی نمائندہ کی زیر صدارت اجتماع کا افتتاحی اجلاس ہوا.تلاوت، عہد و نظم کے بعد مرکزی نمائندہ نے اپنے خطاب میں انصار کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی کہ انصارا اپنی بھی تربیت کریں نیز اپنی اولادوں کو بھی نظام سے وابستہ کریں.علمی مقابلہ جات: اجتماع کے موقعہ پر انصار کے علمی مقابلہ جات ہوئے جن میں انصار نے بڑی دلچسپی اور شوق سے حصہ لیا.علمی مقابلہ جات میں پانچ نو مبائعین نے بھی حصہ لیا.مکرم احسان اللہ صاحب چیمہ نائب ناظم وقف جدید بھی اس اجتماع میں شامل ہوئے اور دعوت الی اللہ “ کے موضوع پر خطاب کیا.ان کے علاوہ بعض دیگر مربیان نے بھی تربیتی تقاریر کیں.
۱۲۸ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ورزشی مقابلہ جات: اجتماع کو دلچسپ بنانے کے لئے انصار کے ورزشی مقابلہ جات ہوئے انفرادی مقابلہ جات میں سوگز دوڑ ، لمبی چھلانگ، سادہ چھلانگ، کلائی پکڑنا ، سائیکل دوڑ کے مقابلے ہوئے.اسی طرح اجتماعی مقابلہ جات میں والی بال اور رسہ کشی کے مقابلے ہوئے.نو مبائعین کے درمیان بھی رسہ کشی کا ایک دلچسپ مقابلہ ہوا.نو مبائعین نے اجتماع کے پروگراموں کو بہت پسند کیا.اس اجتماع میں سینتیس میں سے بنتیں مجالس نے نمائندگی کی اور دوسوستر انصار، پچاس خدام، ایک سو میں طفال، پچاس نو مبائعین اور دو دیگر احباب شامل ہوئے اس طرح کل حاضری چار سو بائیس تھی.جو گذشتہ سالوں سے بہتر تھی.تربیتی و علمی پروگرام: اجتماع کے دوسرے روز کا آغاز نماز تہجد سے ہوا جس میں انصار کے علاوہ مقامی جماعت کے خدام واطفال نے بھی شرکت کی.نماز فجر کے بعد احباب نے قرآن کریم کی تلاوت کی.مرکزی نمائندہ نے قرآن کریم کا درس دیا.اسی طرح مربی صاحبان نے درس حدیث اور درس ملفوظات سے انصار کو ضروری نصائح کیں.اس کے بعد مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.مکرم مولا نا مبشر احمد صاحب کاہلوں نے حاضرین کے سوالوں کے جواب دیئے.اختتامی اجلاس: مؤرخہ ۸/ مارچ بعد نماز جمعه اختتامی اجلاس کی صدارت مکرم ڈاکٹر عبدالمنان صاحب صدیقی امیر ضلع میر پور خاص نے کی.تلاوت قرآن کریم ، عہد نظم کے بعد مکرم چوہدری ناصر احمد صاحب واہلہ ناظم ضلع میر پور خاص نے سالانہ رپورٹ پیش کی.اس کے بعد مکرم امیر صاحب ضلع نے علمی و ورزشی مقابلہ جات میں اوّل، دوم اور سوم پوزیشن حاصل کرنے والے انصار میں انعامات تقسیم کئے اور اپنے خطاب میں انتظامیہ کو اجتماع کی کامیابی پر مبارکباد دی نیز انصار کو نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی اور اپنے گھروں میں اپنے بچوں کو بھی نمازی بنانے کی تلقین کی.نیز دعوت الی اللہ کی خصوصی طور پر تاکید کی.دعا کے ساتھ چار بجے بوقت عصر بخیر و خوبی یہ اجتماع اختتام پذیر ہوا.کے مجلس انصار اللہ پاکستان کی چوتھی سالانہ سپورٹس ریلی انصار اللہ پاکستان کے تحت چوتھی آل پاکستان سالانہ سپورٹس ریلی کا کامیاب انعقاد مؤرخہ ۷ تا ۹ مارچ ۲۰۰۲ ء کو ہوا.۱۹۹۹ء میں صرف بیڈ منٹن سے شروع ہونے والی اس ریلی میں اس سال بیڈ منٹن، ٹیبل ٹینس اور والی بال کے مقابلہ جات ہوئے.
۱۲۹ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم اجلاس عامله ۲۷ / فروری ۲۰۰۳ء میں سپورٹس ریلی کا مجوزہ بجٹ پیش ہوا.یہ بجٹ حسب قاعدہ شعبہ جات سے منگوا کر مکرم منتظم صاحب اعلیٰ نے محاسبہ کمیٹی کو بھجوایا تھا.محاسبہ کمیٹی نے اس پر تفصیلی غور و خوض کے بعد اپنی سفارشات مرتب کیں.مجلس عاملہ نے محاسبہ کمیٹی کی سفارشات کو منظور کر لیا.اسی اجلاس میں یہ بھی طے ہوا کہ سپورٹس ریلی کے لئے جو بھی اشیاء خریدی جائیں ، ان کا الگ سٹاک رجسٹر بنایا جائے نیز یہ بھی تجویز ہوا کہ آئندہ شرکاء کے لئے کھانا شعبہ طعام خود پکوانے کا انتظام کرے.افتتاحی تقریب : مؤرخہ ۷ / مارچ ۲۰۰۲ء بروز جمعرات سوا تین بجے سہ پہر ایوانِ محمود کے ہال میں چوتھی آل پاکستان سالانہ سپورٹس ریلی کی افتتاحی تقریب ہوئی جس کے مہمان خصوصی مکرم و محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس انصاراللہ پاکستان تھے.تلاوت، عہد اور نظم کے بعد مکرم قریشی عبدالجلیل صادق صاحب منتظم اعلی سپورٹس ریلی (قائد ذہانت و صحت جسمانی ) نے رپورٹس پیش کی جس میں انہوں نے بتایا کہ ۱۹۹۹ء میں اس پروگرام کا آغاز کیا گیا اور صرف بیڈمنٹن ٹورنامنٹ کروایا گیا جس میں تھیں کھلاڑیوں نے شرکت کی.اگلے سال اس میں ٹیبل ٹینس کا اضافہ کر دیا گیا اور بیالیس کھلاڑی شامل ہوئے.گزشتہ سال تیرہ اضلاع کے چھیاسی انصار نے شرکت کی.امسال الحمد للہ اس میں والی بال کو بھی شامل کر لیا گیا ہے.محض خدا کے فضل سے افتتاح کے وقت تک ڈیڑھ صد سے زائد انصار کھلاڑی اپنی رجسٹریشن کرواچکے ہیں.رپورٹ کے بعد مکرم صدر مجلس نے افتتاحی خطاب کیا اور فرمایا کہ آل پاکستان ناصر باسکٹ بال ٹورنامنٹ کے موقع پر حضرت خلیفتہ اسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ کی یہ روایت تھی کہ آپ افتتاح گذشتہ سال کے چیمپیئن سے کرواتے تھے.اسی روایت کو زندہ کرتے ہوئے میں گذشتہ سال کے چیمپیئن مکرم ڈاکٹر ملک طارق حبیب صاحب کو بلاتا ہوں کہ وہ آکر ریلی کے افتتاح کا اعلان کریں.چنانچہ ملک طارق حبیب صاحب سٹیج پر آئے اور افتتاح کا اعلان کیا.اس کے بعد مکرم صدر مجلس نے دعا کروائی اور پھر حاضرین کی تواضع مشروبات و ماکولات سے کی گئی.انتظامیہ سپورٹس ریلی: اس ٹورنامنٹ کو کامیاب بنانے کے لئے ایک انتظامیہ تشکیل دی گئی جس نے اپنے نائبین ومعاونین کے ہمراہ احسن رنگ میں خدمات کی توفیق پائی.انتظامیہ کے اسماء یہ ہیں: نتظم اعلیٰ : مکرم عبد الجلیل صادق صاحب، ایڈیشنل منتظم اعلیٰ : مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب،
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم منتظم رابطه : مكرم عطاء الرحمن محمود صاحب منتظم رجسٹریشن و اشاعت: مکرم حبیب الرحمن زیروی صاحب، منتظم رہائش و طعام : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، ایڈیشنل منتظم رہائش و طعام : مکرم عبد الحلیم سحر صاحب، منتظم طبی امداد مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب، منتظم ہال و سیج مکرم قمر احمد کوثر صاحب، منتظم نظم و ضبط مکرم خالد وحید صاحب منتظم انعامات : مکرم مبارک احمد طاہر صاحب بنتظم دفتر : مکرم منظور احمد صاحب سیکرٹری سپورٹس ریلی: مکرم شیم پرویز صاحب، انچارج بیڈ منٹن : مکرم سید مبشر محمود صاحب، انچارج ٹیبل ٹینس : مکرم ضیاء اللہ مبشر صاحب، انچارج والی بال : مکرم خالد محمود سدھو صاحب.ٹیکنیکل و اپیل کمیٹی: صدر مکرم شیم پرویز صاحب ہمبران : مکرم چودھری محمد حسین واہلہ صاحب، مکرم راجہ سعید احمد صاحب، مکرم شیخ کریم الدین صاحب، مکرم ڈاکٹر طارق حبیب صاحب، مکرم ڈاکٹر ناصر احمد جاوید صاحب، مکرم پیرافتخار الدین صاحب، مکرم عبدالرشید سماٹری صاحب.مختصر کوائف : ٹیبل ٹینس اور بیڈ منٹن کے مقابلہ جات ایوان محمود ہال میں منعقد ہوئے جب کہ والی بال کے لئے گراؤنڈ عقب خلافت لائبریری مخصوص کی گئی تھی.بیڈ منٹن اور ٹیبل ٹینس میں صف اول اور صف دوم کے علیحدہ علیحدہ مقابلہ جات ہوئے جب کہ والی بال کے لئے ایک ہی معیار تھا.میچز کے حُسنِ انتظام اور مسائل کے بر وقت حل کے لئے مندرجہ بالا انتظامیہ اور ٹیکنیکل و اپیل کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا جس نے بڑی محنت اور توجہ کے ساتھ یہ ٹورنامنٹ کروایا اور شکایات کا ازالہ کیا.ٹورنامنٹ کے موقع پر کھلاڑیوں کی رہائش و طعام کا انتظام گیسٹ ہاؤس انصار اللہ میں کیا گیا تھا.رات گئے تک میچز جاری رہتے.کھلاڑیوں کی تعداد چونکہ بہت زیادہ تھی اس لئے میچز کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا.اختتامی تقریب: مورخه ۹ / مارچ ۲۰۰۲ ء بروز ہفتہ ایوان محمود ہال میں ریلی کی اختتامی تقریب ہوئی.اس کے مہمانِ خصوصی حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی تھے.اختتامی تقریب کے موقع پر ٹیبل ٹینس ڈبل صف دوم کا فائنل میچ کھیلا گیا جو کہ ربوہ اور کراچی کی ٹیموں کے درمیان ہوا جسے ربوہ کی ٹیم نے جیت لیا.اس کے بعد بیڈ منٹن صف دوم سنگل کا فائنل مکرم ڈاکٹر ملک طارق حبیب صاحب اور مکرم قمر اللہ شاہین صاحب حافظ آباد کے درمیان کھیلا گیا جو مکرم ملک طارق حبیب صاحب نے جیت لیا.اختتامی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا.عہد اور نظم کے بعد منتظم اعلیٰ سپورٹس ریلی نے رپورٹ پیش کی کہ الحمد للہ امسال یہ ریلی بہت کامیاب رہی اور گذشتہ سال تیرہ اضلاع کے چھیاسی انصار بھائیوں نے شرکت کی تھی جب کہ امسال الحمد للہ ثم الحمد للہ اکیس اضلاع کے ایک سو چورانوے انصار اس
سپورٹس ریلی ۲۰۰۲ء اللياك افتتاحی تقریب افتتاحی تقریر آل پاکستان سپورٹس ریلی تتاحی تقریب آل پاکستان سپورٹس ريلي مجلس انصارالله محترم صدر مجلس عہد دہراتے ہوئے مکرم منتظم اعلیٰ سپورٹس ریلی افتتاحی رپورٹ پیش کرتے ہوئے آل پاکستان سپورٹس ریلی مجلس انصارالله پاکسـ ستان مکرم پر و فیسر عبدالجلیل صادق صاحب، مکرم پر و فیسر چوہدری محمد علی صاحب اور مکرم ڈاکٹر عبد الخالق خالد صاحب کھیل دیکھتے ہوئے RABWA ABWA WA BWA BWA والی بال کی ربوہ اور کراچی کی ٹیمیں محترم صدر مجلس کے ہمراہ KABWA RABW
7922 مقابلہ ٹیبل ٹینس سنگل مقابلہ بیڈ منٹن سنگل مقابلہ والی بال کھیل کے مناظر مقابلہ ٹیبل ٹینس ڈبل کستان سپورنس ریلی مجلس انصارالله مقابلہ بیڈ منٹن ڈیل
اختتای زن آل پاکستان اختتامی تقریب سپورٹس ریلی ۲۰۰۲ء محترم صدر مجلس عہد دہراتے ہوئے اختتامی تقریب آل پاکستان مکرم منتظم اعلیٰ سپورٹس ریلی رپورٹ پیش کرتے ہوئے حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی خطاب فرماتے ہوئے اعزاز پانے والے انصار حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی سے انعام وصول کرتے ہوئے
گروپ فوٹوز ہمراہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی، محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس انصاراللہ پاکستان در متقی پور در یکی )
۱۳۱ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ریلی میں شامل ہوئے.والی بال کی چھ ٹیموں نے نو میچز کھیلے جب کہ ٹیبل ٹینس ڈبل اور سنگل کے ایک سو باون میچز اور بیڈمنٹن سنگل وڈ بل کے دوسو بیاسی میچز منعقد ہوئے یوں ریلی میں تینوں کھیلوں کے کل چارسو تنا لیس میچز کا انعقاد ہوا.تینوں کھیلوں میں بہترین کھلاڑی کا اعزاز درج ذیل احباب کو حاصل ہوا.بیڈمنٹن کے بہترین کھلاڑی صف اول میں مکرم شیخ کریم الدین صاحب بہاولنگر.بیڈ منٹن صف دوم میں مکرم ملک طارق حبیب صاحب لاہور.ٹیبل ٹینس کے بہترین کھلاڑی صف اول میں مکرم منصور احمد صاحب کراچی.ٹیبل ٹینس صف دوم میں مکرم ضیاء اللہ مبشر صاحب ربوہ اور والی بال میں مکرم عبدالمجید صاحب ربوہ.آخر میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب نے اعزاز پانے والے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے اور پھر مختصر خطاب فرمایا.آپ نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ الحمد للہ کہ یہ ریلی کامیاب رہی اگر اس میں دیہاتی مجالس کی شرکت کی حوصلہ افزائی کے لئے رسہ کشی ، کلائی پکڑنے اور پیدل چلنے کے مقابلے بھی شامل کئے جائیں تو مناسب ہوگا.پیدل چلنے کے مقابلے میں بڑی عمر کے انصار بھی حصہ لے سکیں گے.دعا کے ساتھ یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا جس میں کھلاڑیوں کے علاوہ مہمانوں نے بھی شرکت کی.نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد دفاتر انصار اللہ کے لان میں جملہ حاضرین کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا.بیت النور لا ہور میں ہفتہ تربیت مرکزی پروگرام کے مطابق مورخه ۱۵ تا ۲۱ / مارچ ۲۰۰۲ ء بیت النور لاہور میں ہفتہ تربیت منایا گیا.ان پروگراموں میں بیت النور میں اوسطاً حاضری اتنی میں سے چھیاسٹھ رہی اور گارڈن ٹاؤن میں تنیس میں سے سولہ رہی.الحمد للہ.ہر روز ممبران عاملہ بہتر گھرانوں میں صبح ٹیلی فون کر کے فجر کی ادائیگی کے لئے بیدار کرتے رہے.اسی طرح روزانہ تلاوت قرآن کریم کے لئے بھی توجہ دلائی جاتی رہی.مزید اٹھارہ انصار روزانہ تلاوت کرنے والوں میں شامل ہوئے.تقریباً پچہتر فیصد انصار کے گھر نماز باترجمہ شائع شدہ پیش کی گئی بعد میں اس ضمن میں جو رپورٹ لی گئی اس کے مطابق سولہ مزید انصار نے اس ہفتہ میں نماز باتر جمہ یاد کی.اس ہفتہ کی
۱۳۲ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم برکات میں سے ایک بڑی برکت دس منٹ کے لئے ممبران عاملہ کا سامعین کے سامنے دیئے گئے موضوع پر تقریر کرنا تھا.تقاریر انتہائی محنت سے تیار کی گئیں اور ان کی ادائیگی بھی بہت اچھی رہی.اس طرح ایک طرف تو مقررین کی جھجک دور ہوئی دوسری طرف تقریر کی تیاری سے ان کے علم میں اضافہ بھی ہوا اور مختلف کتب سلسلہ پڑھنے کا موقع ملا.احباب جماعت نے بھی ان تقاریر کو بہت پسند کیا.۱۵؍ مارچ کا خطبہ جمعہ حضور انور خصوصی طور پر نماز سنٹر میں سنانے اور اس کی اطلاع کا انتظام کیا گیا.زعامت علیاء کے انتظام کے تحت ڈیجیٹل ڈش لگوائی گئی جو بازار سے تقریباً سات سو روپے سستی تھی.یہ ذکر بھی ضروری ہے کہ اس ہفتہ کی برکت سے انصار اپنے بچوں کو بھی نمازوں کی ادائیگی کے لئے لاتے رہے.9 ہفتہ تربیت مجلس مقامی ربوہ مجلس ربوہ نے بھی اس عشرہ کو بھر پور طریق پر منایا.مکرم منتظم صاحب تربیت نے دوران ہفتہ حلقوں کا دورہ کر کے پروگرام کا جائزہ لیا اور دار الرحمت وسطی میں تلاوت قرآن کریم کے موضوع پر تقریر کی.تربیتی کلاس داعیان الی اللہ ربوہ مورخہ ۱۷ مارچ ۲۰۰۲ء کو داعیان الی اللہ کی تربیت اور تعداد بڑھانے کی غرض سے ایک تربیتی کلاس منعقد کی گئی.اس کلاس کے دو اجلاس ہوئے.تلاوت قرآن کریم کے بعد زعیم اعلیٰ ربوہ مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب نے افتتاح کیا.مکرم سجاد احمد صاحب خالد مربی سلسلہ نے " وفات مسیح پر اور پھر مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ناظر دعوت الی اللہ نے ربوہ میں دعوت الی اللہ کے طریق“ کے موضوع پر تقریر کرتے ہوئے مختلف ذرائع پر تفصیلی روشنی ڈالی.بعد ازاں آپ نے سامعین کے مختلف سوالات کے جوابات بھی دیئے.چائے کے وقفہ کے بعد دوسرے اجلاس میں مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر قائد اصلاح وارشاد نے ”فیضان ختم نبوت“ کے موضوع پر خطاب کیا اور پھر سوالات کے جوابات بھی دیئے.چوتھے مقرر مکرم مولا نا عبدالوہاب احمد صاحب شاہد مربی سلسلہ نے "صداقت مسیح موعود علیہ السلام پر تقریر کی.صدر اجلاس مکرم لطیف احمد کاہلوں صاحب نائب زعیم اعلیٰ کے صدارتی خطاب اور دعا کے بعد یہ کلاس اختتام پذیر ہوئی.بعد اختتام ساڑھے آٹھ بجے رات نماز مغرب و عشاء ادا کی گئیں.اس کلاس میں اتنی سے زائد داعیان الی اللہ شامل ہوئے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۳۳ یوم مسیح موعود" و یوم پاکستان پر سیمینار شعبہ تعلیم مجلس انصار اللہ مقامی کے زیر اہتمام ۲۳ مارچ ۲۰۰۲ء کو یوم مسیح موعود اور یوم پاکستان کے تاریخی حوالے سے ایک علمی وادبی سیمینار کا انعقاد کیا گیا.آغاز پروگرام : مؤرخہ ۲۳ مارچ بوقت صبح دس بجے مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب نمائندہ صدر مجلس کی زیر صدارت کا روائی کا آغاز محترم حافظ برہان محمد خان صاحب کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا.پھر مکرم غلام سرور صاحب نے اپنی مسحور کن آواز میں ترنم کے ساتھ سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پاکیزہ منظوم کلام پیش کیا.سیمینار کی پہلی تقریر مکرم پر و فیسر راجہ نصر اللہ خان صاحب نے " قیام پاکستان میں جماعت احمدیہ کا کردار " کے موضوع پر کی.ازاں بعد مکرم پروفیسر مبارک احمد صاحب عابد نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی شان میں اپنا کلام مترنم آواز میں پیش کیا.پھر مکرم مولانا جمیل الرحمن صاحب رفیق نائب پرنسپل جامعہ احمد یہ سینئر سیکشن ربوہ نے ”سیرت سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر ایک سیر حاصل تقریر فرمائی.سیمینار کی تیسری تقریر مکرم صاحبزادہ مرزا حنیف احمد صاحب نے کی.آپ نے حضرت مسیح و مہدی دوراں علیہ السلام کی سیرت پر جامع اور اثر انگیز خطاب فرمایا.مکرم صاحبزادہ صاحب کے خطاب کے بعد مکرم پروفیسر چوہدری محمد علی صاحب نے سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے متعلق اپنی نظم پیش کی جو حضور علیہ السلام کے فارسی اشعار کی تضمین پر نہایت اعلیٰ کلام تھا.اسے سامعین نے ہمہ تن گوش ہو کر سماعت کیا.صدر اجلاس مکرم ڈاکٹر عبد الخالق صاحب خالد نے حضور علیہ السلام کی سیرت اور غلبہ احمدیت کو موضوع بناتے ہوئے سیرت کے بعض واقعات اور حضور علیہ السلام کے غلبہ حق سے متعلق ارشادات بیان کئے اور کتب حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ السلام کے مطالعہ کی طرف خصوصی توجہ دلائی نیز ۲۳ / مارچ کے دن کی اہمیت کے حوالہ سے وطن عزیز پاکستان کا بھی ذکر کیا اور اس کے لیے دعاؤں کی تحریک کی.دعا کے بعد حاضرین کو چائے پیش کی گئی.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم صحت تلفظ قرآن کریم کلاس ۱۳۴ ا.مارچ ۲۰۰۲ء میں دارالعلوم غربی ربوہ اور رحمت شرقی بلاک میں صحت تلفظ کے ساتھ ناظرہ قرآن کریم سکھانے کی غرض سے اساتذہ تیار کرنے کے لیے دس روزہ کلاس دار العلوم غربی صادق اور دار الرحمت شرقی را جیکی ربوہ میں منعقد کی گئی.ان حلقہ جات کے صدر ان محترم اور زعماء انصار اللہ نے مکرم حافظ برہان محمد خان صاحب منتظم تعلیم القرآن کے ساتھ کلاسز کے انعقاد میں بھر پور تعاون کیا.فجز اھم اللہ احسن الجزاء ۲- مورخه ۱ تا ۲۵ / دسمبر ۲۰۰۲ ء ربوہ کے درج ذیل حلقہ جات میں قرآن کریم صحت تلفظ سے سکھانے کے لیے کلاسوں کا اجراء ہوا.دار العلوم شرقی نور معلم مکرم قاری محمد عاشق صاحب دار النصر غربي الف معلم مکرم چوہدری منور احمد صاحہ معلم مکرم نصیر الدین بھٹی صاحب دار البركات دار الرحمت شرقی ب معلم مکرم ڈاکٹر خواجہ وحید احمد صاحب عقب ہسپتال صدر شرقی اب معلم مکرم را نا عبدالرب صاحب، مکرم چوہدری بشیر احمد صاحب دار الفتوح شرقی معلم مکرم مرز امحمد اقبال صاحب دار الرحمت شرقی الف معلم مكرم عبد الغنی صاحب، مکرم حاجی ولایت علی صاحب دار الفضل شرقی معلم مکرم محمد صدیق صاحب ،مہر، مکرم عبد اللطیف صاحب نصیر آبا دسلطان معلم مکرم مرزا اصلاح الدین صاحب قائد صاحب تعلیم القرآن کا مجلس مقامی ربوہ سے خطاب یکم اپریل ۲۰۰۲ء کے اجلاس عام میں مکرم قائد صاحب تعلیم القرآن انصار اللہ پاکستان نے انصار سے خطاب کرتے ہوئے قرآن کریم سیکھنے کی طرف توجہ دلائی اور صحت تلفظ کے لیے قاعدہ میسر نا القرآن کے آخری صفحات پڑھنے کی تاکید کی.آپ نے تلقین کی کہ ساری توجہ اس طرف دیں کہ جن کو قرآن کریم نہیں آتا، ان کو پڑھانا ہے.حلقہ جات میں قرآن کریم سکھانے کے لئے ناخواندہ انصار کو موصیان کے سپر د کریں جو انہیں پڑھائیں.مکرم قائد صاحب موصوف نے وقف عارضی کی طرف بھی توجہ دلائی کہ کم از کم دو ہفتے وقف عارضی کریں اور وقف عارضی اور وقف ایام (برائے دعوت الی اللہ ) میں فرق کیا جائے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم حلقہ کریم نگر (فیصل آباد ) کا ریفریشر کورس ۱۳۵ مؤرخه ۱/۸ اپریل ۲۰۰۲ء کو مجلس کریم نگر فیصل آباد کا ایک ریفریشر کورس منعقد کیا گیا جس میں تمام منتظمین، زعماء حلقہ جات ، اصلاح وارشاد کمیٹی کے جملہ ممبران اور سائقین نے شرکت کی.اس پروگرام میں مکرم مرز انصیر احمد صاحب اور مکرم مولوی عبدالستار خان صاحب نے مرکز کی نمائندگی کی.مرکزی نمائندگان سے تمام عہدیداران کا تعارف کروایا گیا.عہدیداران نے اپنے اپنے شعبہ کا طریق کار بیان کیا جس کے بعد نمائندگان نے انہیں قیمتی نصائح سے نوازا اور مزید محنت اور جانفشانی سے کام کرنے کی طرف توجہ دلائی.الوداعی دعوت اس پروگرام کے آخر میں مکرم نذیر احمد صاحب سہگل سابق زعیم اعلیٰ کریم نگر فیصل آباد کے اعزاز میں ایک الوداعی عشائیہ کا اہتمام کیا گیا.موصوف کی مدت بطور زعیم اعلیٰ ۳۱ دسمبر ۲۰۰۱ء کو پوری ہو چکی تھی.آپ نے مجلس انصاراللہ کا کام بڑی محنت سے کیا خصوصاً میڈیکل کیمپ لگائے.اس تقریب میں چوہدری غلام دستگیر صاحب ایڈووکیٹ سابق امیر جماعت احمد یہ فیصل آباد نے بھی شرکت کی.دعا کے ساتھ یہ تقریب اختتام پذیر ہوئی.10 جناب عبدالکریم قدسی صاحب کی کتاب ”سر دل پر مسعود کھدر پوش ٹرسٹ لا ہور کا انعام معروف ناصر اور احمدی شاعر جناب عبدالکریم قدسی صاحب رچنا ٹاؤن شاہدرہ لاہور کو مسعود کھدر پوش ٹرسٹ لاہور کی طرف سے ان کے شعری مجموعہ ”سر دل ( پنجابی ) کو سال ۲۰۰۱ء میں اول انعام کا مستحق قرار دیا گیا.ٹرسٹ نے موصوف کو اطلاع دیتے ہوئے لکھا: اسیں تہانوں ایس گل دی ودھائی پیش کرنے ہاں کہ مسعود کھدر پوش ٹرسٹ دے کتاباں دے انعامی مقابلے برائے سال ۲۰۰۱ لئی شاعری دے شعبے وچ تہاڑی کتاب دو 66 سردل نے پہلا انعام حاصل کیتا اے.ایس شعبے وچ کل ۲۲ کتاباں آئیاں سن.“ مورخه ۱۳ر اپریل ۲۰۰۲ء کو ایک پُر وقار تقریب میں ٹرسٹ کی طرف سے مہمان خصوصی جناب کامران لاشاری صاحب سیکرٹری اطلاعات ثقافت و امور نو جواناں حکومت پنجاب نے انعامی سر ٹیفکیٹ اور ساڑھے سات ہزار روپے کا چیک پیش کیا.مسعود کھدر پوش ٹرسٹ لاہور کی طرف سے پنجابی شعر و ادب کا یہ سب سے بڑا اور معتبر ایوارڈ سمجھا جاتا ہے.موصوف شعر و نخن کے ذریعہ ماہنامہ انصار اللہ سے بھی تعاون فرماتے رہے.11
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۳۶ مجلس انصاراللہ ضلع لاہور کی سالانہ پلنک مجلس انصار اللہ ضلع لاہور کے زیر انتظام مؤرخہ ۱۴ اپریل ۲۰۰۲ ء گریفن ہال ریلوے مغلپورہ لاہور میں سالانہ پکنک کا اہتمام کیا گیا جس کے لئے زعماء اعلیٰ، زعماء حلقہ جات اور نگران بلاکس کے ذریعہ انصار بھائیوں کو شمولیت کے لئے اطلاعات پہنچائی گئیں.گریفن ہال کو پہلے سے بک کروالیا گیا تھا.اس موقع پر میڈیکل کیمپ کا بھی انتظام کیا گیا.انصار نے صبح نو بجے سے قبل ہی شمولیت کے لئے تشریف لا نا شروع کر دیا تھا.جن کی دس بجے تک رجسٹریشن مکمل کی گئی.پروگرام کا آغاز ٹھیک نو بجے تلاوت، عہد اور نظم کے ساتھ ہوا.نظم کے بعد ناظم ضلع مکرم طاہر احمد ملک صاحب نے اپنے مختصر خطاب میں شرکاء کا شکر یہ ادا کیا کہ وہ موسم کی شدت کے باوجود دور دراز کی مجالس سے تشریف لائے ہیں اور تاکید کی کہ جو دوست مجالس کے دیگر پروگرام میں شمولیت نہ کرتے ہوں ، ان کو اس قسم کے تفریحی ماحول اور پروگرام کے لئے ضرور لے کر آیا کریں.بعد ازاں مکرم محمد اسلم بھروانہ صاحب نگران ورزشی مقابلہ جات نے کھیلوں کے قواعد وضوابط بتائے جس کے بعد درج ذیل مقابلہ جات ہوئے.(۱) گولہ پھینکنا (۲) لمبی دوڑ (۳) بیڈ منٹن (۴) کلائی پکڑنا (۵) رسہ کشی (۶) پر چہ ذہانت.مذکورہ مقابلہ جات کے بعد پروگرام کے دوسرے حصہ کا آغاز پونے ایک بجے ہوا.تلاوت اور نظم کے بعد مقابلہ جات میں اوّل ، دوم اور سوم انصار کے ناموں کا اعلان کیا گیا.مکرم محمد رشید احمد صاحب نے نو مبائعین کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی اور انہیں اپنے اندر ایک نیک تبدیلی پیدا کرنے کی تاکید کی.مکرم طاہر احمد ملک صاحب ناظم ضلع نے حضرت خلیفہ اسیح الثانی نوراللہ مرقدہ کے خطبہ فرمودہ ٫۵جون ۱۹۴۲ء سے ایک اقتباس بابت نماز پڑھ کر سنایا.تمام احباب میں اس کی نقل تقسیم کی گئی.مکرم جنرل (ریٹائرڈ) ناصر احمد صاحب نے دعا کرائی.نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد احباب میں کھانا تقسیم کیا گیا.پکنک کے دوران پچپن مریضوں کو چیک کیا گیا اور ادویات دی گئیں.اس پکنک میں بیت الاحد سے ایک معمر دوست محترم اللہ داد صاحب نے بھی جن کی عمر 10 سال تھی ، شرکت کی.کل حاضری چارسوستاسی رہی جن میں سے سائیکل سوار چھپن اور نومبائعین تئیس تھے.الحمدللہ پر وگرام بڑا کامیاب رہا.﴿۱۲﴾
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم دوسری تربیتی کلاس نومبائعین ربوه ۱۳۷ نو مبائعین کی دوسری تربیتی کلاس ۱۴ اپریل ۲۰۰۲ء کو دفتر مقامی انصار اللہ میں منعقد ہوئی جس میں اکتیس نومبائعین شامل ہوئے.مکرم لطیف احمد صاحب کا ہلوں نائب زعیم اعلیٰ نے افتتاحی اور مکرم نائب قائد صاحب تربیت نو مبائعین نے اختتامی خطاب کیا.مجلس سوال و جواب میں مکرم مولا نا سلطان محمود صاحب انور اور مکرم زعیم اعلیٰ صاحب نے شرکت کی.نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد دارالضیافت میں تمام مہمانان کو دو پہر کا کھانا پیش کیا گیا.مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کی سالانہ پکنک امسال بھی مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کی سالانہ پینک مورخه ۵ار اپریل بروز جمعۃ المبارک فارم حضرت خلیفہ امسیح الرابع واقع احمد نگر کی بارہ دری میں منعقد ہوئی.موسم بفضلہ تعالیٰ بڑا خوشگوار تھا.جملہ قائدین بمع صدر صاحب مجلس خطبہ جمعۃ المبارک کے بعد مقام پکنک پر تشریف لے گئے تھے.جملہ احباب لان میں چہل قدمی سے مستفید ہوتے رہے.اس موقعہ پر تفریحی گفتگو کے علاوہ بیڈ منٹن کے کھیل کا انتظام بھی کیا گیا تھا جس میں مہمانِ خصوصی حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب سلمہ اللہ تعالیٰ ناظر اعلیٰ و امیر مقامی کے علاوہ صدر مجلس ، نائب صدر مجلس اور بہت سے قائدین نے حاضرین کو اپنے کھیل سے محظوظ کیا.خاص طور پر مہمانِ خصوصی اور صدر مجلس کا مقابلہ بڑا دلچسپ رہا اور کم روشنی کے باوجود دونوں احباب کے کھیل کا معیار بہت اچھا پایا گیا.نمازوں کی ادائیگی کے بعد کھانے کا انتظام کیا گیا جس میں بے تکلفی کا ماحول تھا.یہ پروگرام نصف گھنٹہ جاری رہا.آخر میں چائے پیش کی گئی.اس دلچسپ پروگرام کے آخر میں مہمانِ خصوصی نے دعا کروائی اور احباب ان مختصر لمحات کی یادیں لئے اور ذکر الہی کرتے ہوئے واپس لوٹے.۱۳ سالانہ اجتماع مجالس انصار اللہ ضلع لاہور مجلس انصار اللہ ضلع لاہور کے زیر انتظام مؤرخہ ۲۷، ۲۸ اپریل ۲۰۰۲ء دارالذکر لاہور میں سالانہ اجتماع منعقد کیا گیا.حضور انور کو دعا کے لئے فیکس کی گئی.۲۷ / اپریل ۲۰۰۲ ء بعد نماز مغرب سالانہ اجتماع کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا.عہد اور نظم کے بعد ناظم ضلع مکرم طاہر احمد ملک صاحب نے اپنے مختصر
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۳۸ خطاب میں تلقین کی کہ اس نوعیت کے پروگراموں میں ضرور شمولیت کیا کریں کیونکہ ان میں آپ کے لئے تربیت کے مواقع پیدا کئے جاتے ہیں.ناظم صاحب کے خطاب کے بعد علمی مقابلہ جات کے انعقاد کی تفاصیل بتائی گئیں.اس اجتماع میں دوسو پچاسی انصار شامل ہوئے.مقابلہ جات میں سو فیصد مجالس کی نمائندگی تھی.رات دس بجے تک مقابلے جاری رہے جس کے بعد کھانے کا وقفہ تھا.کھانے کے بعد زیادہ تر انصار اپنے گھروں کو واپس چلے گئے جب کہ پچاس کے قریب انصار نے رات بیت الذکر ( مقام اجتماع) میں قیام کیا.صبح نماز تہجد پر پچہتر انصار نے شمولیت کی.نماز تہجد اور نماز فجر کے بعد درس قرآن، درس حدیث اور درس ملفوظات کا انتظام تھا.درس کے بعد سیر کا پروگرام تھا جس میں چھیاسی انصار نے حصہ لیا.نہر کے کنارے تقریباً ایک کلومیٹر چہل قدمی کی گئی.صبح دس بجے تک رجسٹریشن کے مطابق حاضری سات سو تئیس تھی.اجلاس اوّل: پہلا اجلاس مؤرخہ ۲۸ / اپریل ۲۰۰۲ء کو زیر صدارت قائمقام امیر جماعت احمدیہ لاہور مکرم میجر عبداللطیف صاحب منعقد ہوا.تلاوت قرآن کریم کے بعد ناظم صاحب ضلع نے عہد دو ہرایا.نظم کے بعد مکرم مولوی بشیر الدین احمد صاحب نے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ پر تقریر کی.مرکزی نمائندہ ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب نائب صدر صف دوم نے رفقاء حضرت مسیح موعود ( سیدنا حضرت مولانا نورالدین صاحب خلیفہ اسیح الاول، حضرت صاحبزادہ عبداللطیف صاحب شہید، حضرت حافظ معین الدین صاحب عرف معنا، حضرت مولانا شیر علی صاحب، حضرت منشی اروڑے خان صاحب، حضرت منشی ظفر احمد صاحب کپور تھلوی اور حضرت مصلح موعود رحمہم اللہ تعالیٰ) کی سیرت کے واقعات پر مشتمل تقریر کی.حفظان صحت کے سلسلہ میں دل کی بیماریوں، بلڈ پریشر اور شوگر کے متعلق مکرم ڈاکٹر وسیم احمد صاحب نے انصار بھائیوں کو احتیاطی تدابیر بتائیں.بعد ازاں سوال و جواب کی مجلس منعقد کی گئی جس میں مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ہمکرم ڈاکٹر عبد الخالق خالد صاحب اور مکرم آصف جاوید چیمہ صاحب نے احباب کے سوالات کے جوابات دیے اور مکرم میجر عبداللطیف صاحب نے اپنے صدارتی خطاب میں انصار بھائیوں کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی اور نو مبائعین کی تربیت کے لئے ہدایات دیں.اختتامی اجلاس: نماز ظہر وعصر کی ادائیگی کے بعد کھانا پیش کیا گیا جس کے بعد اختتامی اجلاس مکرم
۱۳۹ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم حافظ مظفر احمد صاحب نائب صدر انصار اللہ پاکستان کی زیر صدارت منعقد ہوا.تلاوت ،عہد اور نظم کے بعد علمی اور ورزشی مقابلہ جات میں پوزیشن حاصل کرنے والے انصار میں انعامات تقسیم کئے گئے.جس کے بعد صدر اجلاس نے نمازوں کی اہمیت ، ذکر الہی ، تلاوت قرآن کریم کی اہمیت اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے عشق رسول اور عشق قرآن کا ذکر کیا.آپ نے دعوت الی اللہ کی طرف خصوصیت سے توجہ دلائی اور تاکید کی کہ سعادت مند روحوں تک حق کا پیغام پہنچائیں.شام پونے پانچ بجے اجتماع کے پروگرام کا اختتام دعا کے ساتھ ہوا.بعد میں ضلعی عاملہ اور زعماء اعلیٰ کے ساتھ مختصر میٹنگ رکھی گئی تھی جس میں تمام شعبہ جات کا جائزہ لیا گیا.اس دو روزہ پروگرام میں انصار احباب ۸۷۶ کی تعداد میں شامل ہوئے.الحمد للہ یہ رُوح پرور پروگرام بخیر و خوبی انجام پذیر ہوا.۱۴ ضلع حیدرآباد کے نو مبائعین کا ریفریشر کورس مورخه ۵ رمئی ۲۰۰۲ ء بشیر آباد میں مجلس انصار اللہ ضلع حیدر آباد کی طرف سے نو مبائعین کے ریفریشر کورس کا انعقاد عمل میں آیا.جس میں مجلس انصار اللہ پاکستان کی نمائندگی میں مکرم کیپٹن (ریٹائرڈ) شمیم احمد خالد صاحب تشریف لے گئے تھے.اسی طرح مکرم حفیظ احمد شاہد صاحب مربی سلسلہ اور مکرم احسان اللہ چیمہ صاحب نائب ناظم وقف جدید و دیگر مربیان بھی اس پروگرام میں شریک ہوئے.مربیان کرام نے تربیتی امور پر تقاریر کیں.اجلاس دو نشستوں میں ہوئے.پہلی نشست گیارہ بجے سے دو بجے بعد دو پہر تک ہوئی.جب کہ وقفہ طعام وادائیگی نماز ظہر وعصر کے بعد دوسرا اجلاس سوا تین بجے شروع ہو کر خدا کے فضل سے ساڑھے پانچ بجے بطریق احسن اختتام پذیر ہوا.مرکزی نمائندہ مکرم کیپٹن (ریٹائرڈ) شمیم احمد خالد صاحب قائد تربیت نو مبائعین نے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیعت کے بارے میں اقتباس پڑھ کر سنائے جس کا سندھی زبان میں ترجمہ مکرم عبد الخالق سولنگی صاحب نے کیا.پہلے اجلاس میں نو مبائعین کا پروگرام تھا.عزیزم اختر علی صاحب مری بلوچ نے تلاوت قران کریم کی نظم عبدالغنی صاحب مری بلوچ نے پڑھی.سیرۃ النبی کے موضوع پر ہندو مذہب سے احمدی ہونے والے مکرم سکندر صاحب نے بڑے دلر با انداز میں تقریر کی.عزیزم علاؤ الدین بابر نے حضرت مسیح موعود کا عشق رسول“ کے موضوع پر تقریر کی.تقریر پُر جوش اور اچھے انداز میں تھی.مکرم حفیظ احمد شاہد صاحب مربی سلسلہ نے بھی مؤثر انداز میں نو مبائعین کو
۱۴۰ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم نصائح کیں.صداقت حضرت مسیح موعود کے موضوع پر احمد رند صاحب نے تقریر کی.مکرم سکندر صاحب اور عبد الغنی صاحب مری بلوچ نے اپنے قبولِ احمدیت کی روداد سنائی جو بڑی ایمان افروز تھی.دوسرے اجلاس میں مکرم احمد رند صاحب نے مٹھی میں تعلیمی کلاس کی روئیداد پر اپنے خیالات کا بڑے مؤثر رنگ میں اظہار کیا.مکرم محمد آصف طاہر صاحب نے ” صداقت حضرت مسیح موعود از روئے ہندو لٹریچر بیان کی.مکرم رانا منیر احمد صاحب نے نظام جماعت کا تعارف کروایا.ایک مجلس سوال و جواب کا انعقاد کیا گیا.سوالات کے جوابات مکرم عبدالخالق صاحب سولنگی نے سندھی زبان میں اور مکرم محمد آصف طاہر صاحب نے اردو زبان میں دیئے.دوسرے اجلاس کے صدر مکرم احسان اللہ چیمہ صاحب تھے.انہوں نے بتایا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی یہ پیشگوئی کہ ہر ایک قوم اس چشمہ سے پانی پئے گی آج کس شان سے اس جلسہ میں بھی پوری ہو رہی ہے.مختلف جگہوں سے مختلف قومیتیں رکھنے والے افراد اس جلسہ میں شریک ہو رہے ہیں.انہوں نے دعوت الی اللہ کی طرف دوستوں کو توجہ دلائی اور کہا کہ خدا کے فضلوں کو دعوت الی اللہ کے ذریعہ اپنے لئے بھی حاصل کریں.آخر میں قائد صاحب تربیت نو مبائکعین نے اپنی تقریر میں بتایا کہ نو مبائعین کو بیعت کی توفیق ملنا دراصل خدا تعالیٰ کا فضل ہے.انہوں نے تحدیث نعمت کے طور پر بیان کیا کہ انہیں نجیم میں خدمت کی توفیق ملی ہے.چند سالوں میں خدا کے فضل سے وہاں چالیس مختلف قوموں کے احباب احمدیت میں داخل ہوئے.اب ان کی تعداد میں مزید اضافہ ہو چکا ہے.آپ نے نو مبائعین کو باجماعت نماز جمعہ کی ادائیگی پر خاص طور پر توجہ دلائی.آخر میں دعا کے ساتھ یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا.اس پروگرام میں ایک سو تیرہ نومبائعین ،سات غیر از جماعت احباب اور دو سو تینتالیس انصار، خدام اور اطفال شامل ہوئے.اس طرح کل احباب تین سو تریسٹھ تھے.۱۵ ریفریشر کورس مجلس انصار اللہ ضلع لاہور مورخه ۱۵ مئی ۲۰۰۲ ء دارالذکر لاہور میں عہدیداران ضلع لاہور کے لئے ایک ریفریشر کورس کا اہتمام کیا گیا.ایک سوا کیس عہدیداران نے شمولیت کی.دیہاتی مجالس کے زعماء بھی شریک ہوئے.تلاوت قرآن کریم، عہد اور دعا کے بعد مکرم طاہر احمد ملک صاحب ناظم ضلع لاہور نے مرکزی
۱۴۱ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم جائزہ کی روشنی میں مجالس کے عہدیداران سے اعداد و شمار دریافت کئے اور رپورٹ کی تیاری کے لئے راہنمائی کی نیز رپورٹ فارم کے جملہ امور کا اپنی رپورٹ میں ذکر کرنے کی طرف توجہ دلائی.شعبہ اصلاح وارشاد کے وفود اور ان کی رپورٹ بھیجوانے نیز حصول پھل کیلئے دعا پر کار بند ہونے کی تلقین کی.میڈیکل کیمپس، غرباء کی مدد، ہسپتال میں عیادت مریضاں، تحریک جدید اور وقف جدید کے وعدہ جات میں اضافے نیز چندہ کی وصولی اور بر وقت مرکز بھجوانے کی طرف توجہ دلائی.مرکزی امتحانات کیلئے پچاس فیصد کا ٹارگٹ بتایا گیا اور اس کے بالمقابل مثالی زعامت ہائے علیاء جن سے نوے فیصد سے زیاده حل شدہ پرچے ملے تھے ، ان کا ذکر کیا.نمازوں، قرآن کریم ، حضور انور کے خطبات سننے، مہمانوں کو ایم ٹی اے پر لانے اور ڈیجیٹل ریسیور لگوانے کیلئے دوستوں کو توجہ دلائی گئی.شعبہ اشاعت میں ماہنامہ انصار اللہ کی خریداری کے لئے انصار کی تعداد کے مطابق خریدار بنانے اور احباب سے مضامین لکھوانے اور بقایا چندہ ماہنامہ انصار اللہ و نصابی کتب مرکز بھجوانے کے لئے تاکید کی گئی.تمام عہدیداران کو ہدایات کا مطالعہ کرنے اور اپنے شعبہ میں اس کے مطابق کام کرنے کیلئے توجہ دلائی گئی.نماز ظہر وعصر کی ادائیگی اور کھانے کے بعد ریفریشر کورس اختتام پذیر ہوا.۱۲ مجلس عاملہ انصار اللہ مقامی ربوہ کا تفریحی پروگرام مورخه ۶ ارمئی ۲۰۰۲ء کو چھ بجے صبح تمام اراکین مجلس عاملہ مقامی دارالضیافت ربوہ تشریف لے آئے جہاں ناشتہ کے بعد اجتماعی دعا ہوئی اور مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب زعیم اعلیٰ کی سرکردگی میں انصار مری کی طرف روانہ ہوئے.سفر کا آغاز سات بجے ہوا اور دو پہر کے قریب مری کی بلندیوں میں سفر شروع ہو گیا.انصار گھوڑا گلی ریسٹ ہاؤس پہنچے جہاں ایک مخلص احمدی دوست نے استقبال کیا.رہائش کا انتظام اُس ریسٹ ہاؤس میں تھا جہاں کبھی حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب ایم اے نے قیام فرمایا تھا.دوپہر کے کھانے اور نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد مری کی سیر کا آغاز ہوا، وائلڈ لائف پارک بانسرہ گلی ، لارنس کالج گھوڑا گلی شنگریلا ہوٹل اور جھینگا گلی سے ہوتے ہوئے بھوربن پہنچے.جہاں تمام ممبران قافلہ کی چائے سے تواضع کی گئی.مری شہر میں اراکین کشمیر پوائنٹ سے مال روڈ اور وہاں سے ہوتے ہوئے پنڈی پوائنٹ پہنچے.رات کو ہوا میں کافی نمی تھی.دن بھر کی تھکاوٹ نے قیام گاہ ( ریسٹ ہاؤس) جانے پر
۱۴۲ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم آمادہ کیا جہاں پہنچ کر کھانا کھایا اور نمازیں ادا کیں.رات گئے تک مجلس شعر وسخن جاری رہی جس میں مکرم ضیاء اللہ مبشر صاحب اور مکرم عطاء الرحمن محمود صاحب نے مزاحیہ شعروں سے محفل کو خوشگوار بنا دیا.مورخہ ۷ ارمئی کو نماز فجر سے دن کا آغاز ہوا.سات بجے صبح اراکین اپنے میزبان دوست کے ساتھ روانہ ہوئے.( روایات کے مطابق) مری میں حضرت مریم کی قبر ہے جو حضرت عیسی علیہ السلام کے ساتھ ہجرت کر کے علاقہ کشمیر میں آئی تھیں.چنانچہ مائی مریاں (حضرت مریم ) کی قبر کے نشان تک پہنچے جس کے لئے بلندی پر جانا پڑا.اس جگہ پاکستان ٹیلی ویژن کا بوسٹر بھی ہے.یہ مری کی سب سے بلند جگہ ہے.اس جگہ پر ایک پتھر کی سل رکھی ہوئی ہے کہ مائی مریم جن کے نام پر مری شہر کا نام رکھا گیا ہے، ان کی قبر یہاں تھی.اس جگہ اجتماعی دعا کی گئی.مری سے اگلی منزل نتھیا گلی تھی.نتھیا گلی کا راستہ بڑا دلکش اور خوبصورت ہے.یہ علاقہ قدرت کا ایک عظیم شاہکار ہے.نتھیا گلی کا موسم مری کی نسبت زیادہ خوشگوار تھا.ایک طرف دھوپ نکلی ہوئی تھی مگر ہوا ٹھنڈی لگ رہی تھی.دو پہر وہاں گزاری گئی اور کھانے سے فارغ ہو کر براستہ ایبٹ آبا داراکین بخیر و عافیت ربوہ پہنچ گئے.۱۷ تربیتی کلاس نو مبائعین و داعیانِ خصوصی ربوه مورخه ۱۹ارمئی ۲۰۰۲ء کو دفتر مقامی انصار اللہ میں نو مبائعین کی تربیتی کلاس میں چوبیس نو مبائعین اور پندرہ داعیان الی اللہ نے شرکت کی.مورخ ۲۲ مئی ۲۰۰۲ء کو لجنہ ہال ربوہ میں تینوں ذیلی تنظیموں کے داعیان خصوصی کا اجلاس ہوا.جس میں نوے انصار اور باشمر داعیان شامل ہوئے.مجلس دار الذکر فیصل آباد کا علمی ورزشی اور تفریحی پروگرام مورخه ۲۵ مئی ۲۰۰۲ء برلپ نہر رکھ برانچ فیصل آباد نز دٹویوٹا ورکشاپ مجلس دارالذکر فیصل آباد کی پکنک منعقد ہوئی.اس تفریحی تقریب میں علمی اور ورزشی پروگرام بھی ہوئے.۲۵ رمئی کی خوشگوار صبح کو پروگرام کا آغاز زیر قیادت مکرم سجادا کبر صاحب زعیم اعلیٰ ہوا.اس موقع پر مندرجہ ذیل ورزشی مقابلہ جات ہوئے.کلائی پکڑنا ، گولہ پھینکنا ، دوڑ ، آہستہ چلنا ، آہستہ سائیکل چلانا ، مشاہدہ و معائنہ.مکرم کیپٹن منور احمد صاحب نے صحت جسمانی کے بارے میں بعض ضروری امور بتائے اور مکرم ڈاکٹر عمران سلیم صاحب نے انجائنا یعنی دل کے درد کے بارے میں معلومات افزاء لیکچر دیا.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۴۳ سیرۃ النبی کے موضوع پر معلوماتی سوالات دریافت کئے گئے.یہ مقابلہ بڑا دلچسپ رہا.سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک مضمون مکرم چوہدری احمد دین صاحب منتظم عمومی نے پڑھا.تقریب کے آخر میں ریفریشمنٹ کا انتظام کیا گیا.اس تقریب میں مکرم محمد اشرف کاہلوں صاحب ناظم علاقہ نے بھی شرکت کی جنہوں نے اس پروگرام پر خوشنودی کا اظہار کیا.اس پروگرام میں اثر تمیں انصار شریک ہوئے.دعا کے ساتھ یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا.۱۸ مجلس مقامی کا مشاعرہ یوم خلافت مجلس مقامی کے زیر اہتمام ۲۷ مئی ۲۰۰۲ء کو یوم خلافت کی مناسبت سے ایک مجلس مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا.یہ مشاعرہ ڈاکٹر سلطان احمد مبشر مہتم خدام الاحمدیہ مقامی کے تعاون سے دفتر خدام الاحمدیہ مقامی کی چھت پر کھلی فضا میں منعقد ہوا.مشاعرہ کی صدارت کے لیے محترم صدر صاحب مجلس انصار اللہ پاکستان سے درخواست کی گئی.آپ نے یہ درخواست خاص سفارش کے ساتھ مکرم چوہدری محمد علی صاحب کو بھجوادی جو مکرم چوہدری صاحب موصوف نے کمال خلوص سے منظور فرمائی.انتظامیہ کمیٹی مشاعرہ مشاعرہ کے لیے ایک انتظامیہ کمیٹی تشکیل دی گئی جو سیتھی ا.مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب ناظم اعلیٰ ۲- مکرم قمر احمد کوثر صاحب ۳.مکرم سید طاہر محمود ماجد صاحب نگران مقام مشاعر د وانتظام نیج ۴.مکرم عطاءالرحمن محمود صاحب نگران اطلاعات و استقبال ۵ مکرم مبارک احمد ظفر صاحب نگران مهمان نوازی ۶.مکرم ظفراحمد ظفر صاحب نگران مهمان نوازی ے.مکرم حبیب اللہ صاحب باجوہ نگران خدمت خلق ۸.مکرم ضیاء اللہ مبشر صاحب اسٹیج سیکرٹری ۹ میکرم نعیم احمد شاہد صاحب معاون اسٹیج سیکرٹری
۱۴۴ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم پروگرام رات سوا نو بجے تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا.مکرم حافظ برہان محمد خان صاحب نے تلاوت کی اور ترجمہ پیش کیا.پھر مکرم رفیق اللہ خان صاحب نے سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پاکیزہ منظوم کلام پیش کیا.جس کے بعد میزبان مشاعرہ ضیا اللہ صاحب مبشر نے خلافت کے متعلق الوصیت“ سے ایک اقتباس اور اپنا کلام پیش کیا.پھر علی الترتیب مندرجہ ذیل شعراء نے اپنا اپنا کلام پیش کیا.ا.مکرم خلیق بن فائق صاحب ۲.مکرم ڈاکٹر محمد عامر خان صاحب ۳.مکرم عطاء الرحمن صاحب محمود ۴.مکرم محمد اعظم نوید صاحب ۵- مکرم فرید احمد ناصر صاحب ۶- مکرم عبدالسلام صاحب ظافرے.مکرم محمود صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور حضرت مبارکہ بیگم صاحبہ کے چند اشعار پر تضمین کردہ اپنا کلام پیش کیا.محترمہ ڈاکٹر فہمیدہ منیر صاحبہ نے منتظمین کی درخواست پر اپنا کلام بھجوایا جو مکرم عبد السلام صاحب ظافر نے پڑھ کر سنایا.9.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب.۱۰.محترمہ صاحبزادی امتہ القدوس صاحبہ کا نہایت خوبصورت دعائیہ کلام مکرم غلام سرور صاحب نے خوش الحانی سے پڑھ کر سنایا.۱۱.مکرم پروفیسر مبارک احمد صاحب عابد اس مبارک نشست کے آخر میں صدر محفل مشاعرہ مکرم چوہدری محمد علی صاحب نے سامعین کو اپنے کلام سے نوازا اور خوب داد وصول کی.بلاک وائز تقریری مقابلہ جات ربوہ مورخہ ۱۲۳۱۶ اور ۳۰ / جون ۲۰۰۲ء کو شعبہ تعلیم مجلس انصار اللہ مقامی کے زیر اہتمام بالترتیب صدر بلاک ب، صدر بلاک الف ، طاہر بلاک ، رحمت بلاک الف ، رحمت بلاک ب ، یمن بلاک اور علوم بلاک الف ، علوم بلاک ب اور نصر بلاک کے تقریری مقابلے کرائے گئے.تقاریر کے عناوین مندرجہ ذیل تھے.ا.سیرت النبی اللہ ۲.مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود کی اہمیت.۳.نماز با جماعت کی اہمیت تربیتی کلاس نو مبائعین ربوه مورخه ۲۸ جون ۲۰۰۲ء کو نو مبائعین کی کلاس دفتر مقامی میں ہوئی جس میں اٹھائیس نو مبائعین شامل ہوئے.تلاوت قرآن کریم اور نظم خوانی ہر دو نو مبائع دوستوں نے ہی کی.کلاس کے اختتام پر مہمانوں نے دار الضیافت میں کھانا کھایا اور نماز جمعہ بیت اقصیٰ ربوہ میں ادا کی.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم بعض مجالس کی مختصر رپورٹس ۱۴۵ مختلف مجالس کی تربیتی اور تعلیمی اور صحت جسمانی کی رپورٹس جو ماہنامہ انصار اللہ کو موصول ہوئیں اور ماہ نومبر ۲۰۰۲ میں شائع ہوئیں ان کا خلاصہ درج ذیل ہے.(1) حلقہ دار السلام لاہور : پنک مؤرخہ ۷ / جولائی ۲۰۰۲ (۲) حلقه مغلپورہ لاہور : پکنک مؤرخہ ۱۴ جولائی ۲۰۰۲ء (۳) مجالس انصار اللہ ضلع اوکاڑہ : پکنک و ورزشی مقابلے مؤرخہ ۱۶ / جولائی ۲۰۰۲ء ( ۴ ) حلقہ دار السلام لاہور: سائیکل سفر و رابطه دیہہ (۵) حلقہ مارٹن روڈ کراچی : ریفریشر کورس مورخہ ۲۲ جولائی ۲۰۰۲ء (۶) نظامت انصار اللہ کراچی کی طرف سے ایک آئی کیمپ المہدی ہسپتال مٹھی ( نگر پارکر سندھ ) میں 4 اور ے جولائی ۲۰۰۲ کو لگایا گیا.اس کیمپ میں دوسوستاون مریضوں کا معائنہ کیا گیا.19 کی حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب کی وفات حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے ، حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب ایم اے کے فرزند ارجمند اور حضرت مصلح موعود نور اللہ مرقدہ کے داماد حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب مؤرخہ ۲۳ جولائی ۲۰۰۲ء کو پاکستانی وقت کے مطابق ساڑھے نو بجے صبح (امریکہ کے وقت کے مطابق ۲۲ / جولائی شب ساڑھے گیارہ بجے ) انتقال فرما گئے.انا لله و انا اليه راجعون آپ کی عمر ۸۹ سال تھی ، اس لحاظ سے آپ اس وقت تک خاندان حضرت مسیح موعود کے مردوں میں سب سے لمبی عمر پانے والے خوش قسمت وجود تھے.آپ گزشتہ چند ماہ سے علیل چلے آرہے تھے اور طبیعت زیادہ خراب ہونے کے باعث واشنگٹن کے ہسپتال میں زیر علاج رہے.لیکن آخر خدائی تقدیر غالب آئی.حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب (المعروف ایم ایم احمد ) عالمی شہرت کے حامل ماہر اقتصادیات تھے اور بین الاقوامی اقتصادی اداروں میں قدر کی نگاہ سے پہچانے جاتے تھے.آپ اس پہلو سے بہت وقیع عہدوں پر بھی فائز رہے.اپنے وطن عزیز پاکستان کیلئے گراں قد را قتصادی خدمات سرانجام دیں اور فنانس سیکرٹری ، ڈپٹی چیئر مین پلاننگ کمیشن اور صدر پاکستان کے اقتصادی امور کے مشیر بھی رہے.لیکن آپ کا اصل اعزاز یہ تھا کہ آپ ایک متقی ، دیندار اور مخلص خادم سلسلہ تھے.آپ نے زندگی بھر دین کو دنیا پر مقدم رکھا.مختلف جہتوں سے جماعتی خدمات کی سعادت پانے کے ساتھ ساتھ آپ ۱۹۸۹ء سے
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۴۶ جماعت احمدیہ امریکہ کے امیر کے طور پر تاریخی خدمات کی توفیق پارہے تھے.آپ کے دور امارت میں جماعت احمدیہ امریکہ نے مختلف میدانوں میں غیر معمولی ترقی کی اور اہم سنگ میل طے کئے.ابتدائی حالات: حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب مورخہ ۲۸ فروری ۱۹۱۳ء کو حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب کے ہاں پیدا ہوئے.حضرت سیدہ اماں جان نوراللہ مرقدہا نے اپنے صاحبزادگان کے بڑے بیٹوں کو گود لے لیا تھا.اس طرح آپ حضرت اماں جان کی تربیت میں پروان چڑھے.آپ نے ابتدائی تعلیم قادیان میں حاصل کی.گورنمنٹ کالج لاہور سے بی.اے اور پھر ایل ایل بی کرنے کے بعد آپ نے آئی سی ایس کا امتحان پاس کیا.اعلی تعلیم کے حصول کے لئے آپ ۱۹۳۳ء میں انگلستان روانہ ہوئے.آپ حضرت مسیح موعود کے پہلے پوتے تھے جو اعلی تعلیم کیلئے بیرون ملک تشریف لے گئے.آپ نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے اکنامکس کی اعلی تعلیم حاصل کی.اس دوران آپ کو حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب خلیفہ اسیح الثالث کی صحبت حاصل رہی جن کے ساتھ آپ کا بچپن اکٹھا گزرا اور گہری دوستی بھی تھی.شادی: حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب کو حضرت مصلح موعودؓ کے داماد ہونے کا شرف حاصل ہے.حضرت مصلح موعود نور اللہ مرقدہ نے اپنی بیٹی صاحبزادی امتہ القیوم صاحبہ کا ( جو حضرت سیدہ امتہ ائی صاحبہ بنت حضرت خلیفہ امسیح الاول کے بطن سے تھیں ) نکاح ۲۶ / دسمبر ۱۹۳۸ء کو بیت النور قادیان میں آپ کے ساتھ پڑھا.ملکی و بین الاقوامی خدمات: آکسفورڈ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد آپ نے انڈین سول سروس میں تقسیم ملک سے قبل اپنی خدمات کا آغاز کیا.آپ بطور افسر مال سرگودھا اور ملتان رہے.آپ کی پہلی اہم تقرری ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ کے طور پر ہوئی.اس عہدہ پر میانوالی میں بھی متعین رہے.مغربی پاکستان میں آپ سیکرٹری فنانس اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری رہے.صدر پاکستان فیلڈ مارشل جنرل محمد ایوب خان نے آپ کو ڈپٹی چیئر مین پلاننگ کمیشن مقرر کیا.صدر ایوب خود چیئر مین تھے.اس عہدے پر آپ کو گراں قدر ملی خدمات کی توفیق ملی.پاکستان کا پنج سالہ ترقیاتی منصو بہ تیار کیا گیا.اس منصوبہ کے تحت تربیلا ڈیم ، منگلا ڈیم اور ان سے نکلنے والی نہروں کے عظیم منصوبے شروع ہوئے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۴۷ صدر پاکستان جنرل یحییٰ خان کے دور حکومت میں آپ صدر کے اقتصادی امور کے مشیر رہے.یہ عہدہ وفاقی وزیر کے برابر تھا.۷۲-۱۹۷۱ء کا وفاقی بجٹ آپ نے پیش کیا.جسے ملک کے دگرگوں سیاسی و معاشی حالات میں ایک کارنامہ قرار دیا گیا.۱۹۷۴ء میں آپ ورلڈ بنک سے منسلک ہو گئے.ورلڈ بنک کے ڈائریکٹر اور آئی ایم ایف کے سٹاف میں بطورا یگزیکٹو سیکرٹری شامل ہوئے.قیام امریکہ کے دوران بھی اپنے وطن کے لئے آپ کی خدمات کا سلسلہ جاری رہا.۱۹۸۴ء میں ورلڈ بنک سے ریٹائر ہوئے.جماعتی خدمات: ۱۹۸۹ ء سے آپ جماعت احمد یہ امریکہ کے امیر چلے آرہے تھے اور تادم آخر اس عہدہ پر فائز رہے.آپ کے دورامارت میں جماعت امریکہ نے مختلف جہتوں سے غیر معمولی ترقی کی.جماعت امریکہ کی مرکزی بیت الذکر بیت الرحمن، تعمیر ہوئی.اس کے علاوہ بہت سی بیوت الذکر کی تعمیر و توسیع اور مشن ہاؤسز کی خرید و تعمیر ہوئی.مالی قربانی کے لحاظ سے جماعت امریکہ صف اول کے ممالک میں پہنچ گئی.جنازہ وتدفین : آپ کا جسد خا کی مورخہ ۲۸ / جولائی بروز اتوار بارہ بجے شب لاہور ائر پورٹ اور تقریباً دو بجے دارالذکر لاہور پہنچا.مورخہ ۲۹ جولائی بروز سوموار ساڑھے آٹھ بجے صبح دارالذکر لاہور میں آپ کا جنازہ محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ناظر امورِ خارجہ وصدر مجلس انصار اللہ پاکستان نے پڑھایا جس میں لا ہور اور گردونواح کے کثیر احباب نے شرکت کی.,, اسی روز دو پہر بارہ بجے کے قریب حضرت صاحبزادہ صاحب کا جسد خاکی ربوہ پہنچا.دیدار کے لئے آپ کا جسد خا کی گیسٹ ہاؤس احاطہ قصر خلافت رکھا گیا تھا.سہ پہر پانچ بجے سے احباب جماعت نے آپ کا آخری دیدار شروع کیا.مردوں نے لمبی لمبی قطاروں میں آپ کا آخری دیدار کیا.اس موقعہ پر احباب کے لئے کرسیوں اور ٹھنڈے پانی کا انتظام تھا.رات گیارہ بجے تک دیدار ہوا اور پھر منگل کی صبح بعد نماز فجر سے نو بجے تک آپ کے آخری دیدار کے لئے احباب تشریف لاتے رہے.آخری دیدار اور جنازہ کے لئے انتہائی احسن انداز میں انتظامات کئے گئے.خدام ربوہ نے ڈاکٹر سلطان احمد مبشر مہتم مجلس خدام الاحمدیہ مقامی کی سرکردگی میں مختلف ڈیوٹیوں میں حصہ لیا جن میں سیکیورٹی،
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۴۸ کار پارکنگ، وقار عمل ، مہمان نوازی ، جنازہ روانگی کے انتظامات اور اعلانات وغیرہ شامل تھے.اطفال کی ایک بڑی تعداد نے پانی پلانے کے انتظامات کئے.مہمانوں کی آمد کی وجہ سے دارالضیافت میں کھانے کا وسیع انتظام کیا گیا تھا.معزز مہمانوں کی رہائش کا انتظام مختلف گیسٹ ہاؤسز میں کیا گیا جن میں خدام واطفال نے ڈیوٹیاں سرانجام دیں.۳۰ / جولائی ۲۰۰۲ء کو احباب جماعت کی ایک کثیر تعداد جنازہ میں شمولیت کے لئے بیت المبارک میں صبح نو بجے سے قبل ہی پہنچنا شروع ہوگئی تھی.جنازہ کے وقت بیت المبارک کا تمام مسقف حصہ گیلریوں سمیت بھر چکا تھا نیز بیت المبارک کے پختہ مسکن اور باہر لان کے علاوہ بیت المبارک کی بیرونی گرین بیلٹس میں بھی احباب موجود تھے.صبح دس بجے بیت المبارک میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی نے آپ کی نماز جنازہ پڑھائی.جنازہ میں بیرونی ممالک اور ربوہ کے علاوہ پاکستان کے دور دراز علاقوں اور آزاد کشمیر سے تشریف لائے ہوئے ہزاروں افراد نے شرکت کی.حضرت صاحبزادہ صاحب کا جسد خاکی تدفین کے لئے بہشتی مقبرہ لے جایا گیا تو ڈاکٹر سلطان احمد مبشر مہتم مجلس خدام الاحمدیہ مقامی کی سرکردگی میں خدام ربوہ نے جنازہ کے گرد ایک دائرہ بنالیا اور احباب جماعت منتظم طریق پر آسانی سے جنازہ کو کندھا دیتے رہے.انتہائی اعلیٰ اور پُر وقار انتظامات کے ساتھ جنازہ بہشتی مقبرہ کے قطعہ خاص میں لے جایا گیا.آپ کو آپ کی والدہ حضرت سیدہ سرور سلطان جہان صاحبہ کے قدموں میں (ایک رو نیچے ) اور حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب کے پہلو میں دفن کیا گیا.تدفین کے وقت قطعہ خاص میں خاندان حضرت اقدس مسیح موعود ، جماعت کے تمام اہم عہدیدار ، خدمت گار اور بزرگان سلسلہ موجود تھے.قبر تیار ہونے پر حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب نے ہی اجتماعی دعا کروائی.۲۰ حضرت صاحبزادہ صاحب کی وفات پر مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کی قرار داد تعزیت مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان نے حضرت صاحبزادہ صاحب کی وفات پر اپنے ایک غیر معمولی اجلاس منعقدہ مؤرخہ ۲۸ / جولائی ۲۰۰۲ء میں مندرجہ ذیل قرار داد تعزیت منظور کی جو سید نا حضرت خلیفۃ اسیح الرابع کے علاوہ حضرت صاحبزادہ صاحب کے اہل خاندان کو بھی بھجوائی گئی.
۱۴۹ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم مجلس انصار اللہ پاکستان کی مجلس عاملہ کا یہ غیر معمولی اجلاس سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے ، حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب کے صاحبزادہ اور حضرت مصلح موعود نوراللہ مرقدہ کے داماد حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب امیر جماعت ہائے احمد یہ امریکہ کی المناک وفات پر گہرے دلی صدمہ اور رنج وغم کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتا ہے.حضرت صاحبزادہ صاحب مرحوم و مغفور خدا تعالیٰ کے فضل سے ایک بے لوث، مخلص اور فدائی خادم سلسلہ تھے.خلافت احمدیہ کے ساتھ کچی اور گہری دلی وابستگی آپ کے قول و عمل سے عیاں تھی.اللہ تعالیٰ نے آپ کو زمین و آسمان کی خوش نصیبی عطا فرمائی.آپ کی خوش نصیبی آپ کی ایک روایت سے خوب روشن ہوتی ہے.آپ نے حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے ذکر میں فرمایا کہ : ” میری ساری عمر حضور کے التفات کے سایہ تلے گزری.“ آسمان پر مقد رآپ کی خوش نصیبی کے لئے یہ شہادت کافی ہے کہ ۱۹۸۴ء کے مشکل حالات کے دوران حضرت خلیفہ مسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کو آپ کی آواز میں السلام علیکم کا الہام ہوا.حضرت صاحبزادہ صاحب کی ولادت ۱۹۱۳ء میں ہوئی.اس طرح اب تک آپ سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی اولاد میں سب سے زیادہ عمر پانے والے مرد تھے.قادیان اور لاہور کے بعد آکسفورڈ میں اعلیٰ تعلیم کے بعد اپنے وطن میں خدمات کا آغاز کیا.ایک راستباز، دیندار خادم ملک وقوم کی حیثیت سے آپ ایک یاد گار تاریخی مثال بنے.آپ کا زیادہ تر ذکر بطور عالمی شہرت یافتہ ماہر اقتصادیات کے ہوتا ہے.پاکستان میں آپ ایڈیشنل چیف سیکرٹری صوبہ مغربی پاکستان ، مرکزی فنانس سیکرٹری پھر ڈپٹی چئیر مین پلاننگ کمیشن اور صدر پاکستان کے مشیر اقتصادی امور رہے.۱۹۷۴ء میں آپ ورلڈ بینک سے منسلک ہو گئے اور ۱۹۸۴ء تک اہم عالمی خدمات سرانجام دیں.آئی ایم ایف کے سٹاف میں بطورا یگزیکٹوڈائریکٹر شامل ہوئے.جماعتی خدمت کے لحاظ سے حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب کی زندگی
۱۵۰ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم سِراً وَّعَلانِيَةً کے اعتبار سے نہایت قابلِ رشک تھی.جماعتی مفادات میں آپ متعدد کمیٹیوں کے ممبر اور سربراہ رہے.صد سالہ جشن تشکر کے سلسلہ میں بیرون پاکستان حضرت خلیفہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ نے ۱۹۸۶ء میں کمیٹی قائم کی تو حضرت صاحبزادہ صاحب کو اس کا چیئر مین ثانی مقرر فرمایا.یہ کمیٹی ۱۹۸۹ ء تک قائم رہی.اسی سال آپ کو حضور ایدہ اللہ تعالیٰ نے جماعت امریکہ کا امیر مقرر فرما دیا.تادم آخر آپ اسی منصب جلیلہ پر فائز تھے.آپ کا دور امارت امریکہ کی جماعتی تاریخ میں ہمیشہ روشن رہے گا.آپ کے دور میں بیت الرحمن جیسے عظیم الشان اور وسیع المقاصد خانہ خدا کے علاوہ درجنوں دیگر مساجد اور مشن ہاؤسز کی تعمیر ، MTA ارتھ سٹیشن کا قیام، جماعتی ویب سائٹ کا قائم ہونا جس کے ذریعہ حضور کے خطبات و خطابات کے علاوہ بہت وسیع پیمانے پر دنیا بھر کو اہم معلومات کی فراہمی ،امریکہ کے جلسہ سالانہ کی نشریات کا MTA کے ذریعہ براہ راست آغاز لنگر خانہ کے نظام کا امریکہ میں باقاعدہ اجراء اور سب سے بڑھ کر یہ کہ حضرت خلیفہ اسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ نے چار مرتبہ امریکہ کا دورہ فرمایا.یوں امریکہ کی جماعتی ترقیات کو مہمیز ملی یہاں تک کہ خصوصاً مالی قربانیوں میں ایک خاص مقام بہت جلد حاصل کرتے ہوئے تحریک جدید اور وقف جدید کے میدان مسابقت میں اولیت حاصل کر لی.ان حالات میں حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب کی وفات ایک عظیم جماعتی، ملکی وملی اور عالمی صدمہ ہے.مجلس انصار اللہ پاکستان اس موقعہ پر سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز، آپ کی بیگم محترمہ صاحبزادی امتہ القیوم صاحبہ ( جو حضرت خلیفہ اسیح الاول رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نواسی ہیں ، آپ کے بھائی صاحبزادہ مرزا مجید احمد صاحب بہن صاحبزادی امتہ اللطیف صاحبہ ( بیگم محترم سید میر محمد احمد صاحب)، عزیز ظاہر احمد صاحب سیال اور دیگر تمام اقرباء کے علاوہ عالمگیر جماعت خصوصاً جماعت احمدیہ امریکہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا گو ہے کہ اللہ تعالیٰ حضرت صاحبزادہ صاحب کو اپنے جوارِ رحمت میں اعلیٰ علیین میں داخل فرمائے اور آپ کے جاری کردہ تمام پروگراموں کو عظیم الشان رنگ میں پورا فرمائے.آمین ہم ہیں اراکین عاملہ مجلس انصار اللہ پاکستان ربوہ ۲۱
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم دیگر قراردادیں ۱۵۱ حضرت صاحبزادہ صاحب کی وفات پر مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ اور مجلس عاملہ انصار اللہ ضلع اوکاڑہ نے بھی قرار داد ہائے تعزیت منظور کیں.مرکزی دفتر میں فائنگ (Filing) سسٹم پر نظر ثانی ۲۴ / مارچ ۲۰۰۲ء کے اجلاس عاملہ میں مکرم صدر صاحب نے مجالس اور اضلاع کی ماہانہ رپورٹس کی آمد، ریکارڈ اور فائلنگ کے بارہ میں ایک کمیٹی مقرر فرمائی جس کے ممبران قائد صاحب عمومی، قائد صاحب تعلیم ، قائد صاحب تربیت نو مبائعین اور قائد صاحب تجنید تجویز ہوئے.صدر محترم نے ہدایت فرمائی کہ یہ کمیٹی تفصیلی جائزہ لے کر دفتر کے فائلنگ سسٹم کے بارہ میں تجاویز پیش کرے.پھر ۱/۲۹اپریل کو صدر محترم نے اسی کمیٹی کے ذمہ سٹور کا جائزہ لینا اور کارکنان مرکزی دفاتر کا ورک لوڈ چیک کرنا بھی لگایا.اس کمیٹی کی رپورٹ مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس منعقدہ ۲۹ مئی ۲۰۰۲ء میں پیش ہوئی.کمیٹی نے سٹور میں موجود اشیاء کے بارہ میں مندرجہ ذیل سفارشات پیش کیں.ا.چندہ کی پرانی رسید بکس گزشتہ تین سال کی محفوظ رکھی جائیں اور باقی جوموجود ہیں، وہ سب تلف کر دی جائیں.۲.رجسٹر ریکارڈ آمد و بقایا مجلس، شعبہ مال بھی تین سال کا ریکارڈ رکھا جائے.باقی تلف کر دیا جائے.رسالہ انصار اللہ ماہنامہ اخاص نمبر ز تقسیم کر دئیے جائیں.باقی رسالے تلف کر دئیے جائیں.۴.لوہے کے ڈرم، پرانے پائپ ، دروازے، سائیکلوٹائل مشین اور موبل آئل کے خالی ڈبے سب نیلام کر دیئے جائیں.۵.الفضل کے مجلد فائل دفتر الفضل کو بھجوادیے جائیں.- دوعد دلکڑی کے بورڈ رکھ لئے جائیں.ے.باقی تمام پرانے کاغذات جن میں پرچے ، رپورٹس، اور کارڈ وغیرہ ہیں سب تلف کر دیئے جائیں.حسب ہدایت صدر محترم ریکارڈ کے علاوہ کمیٹی نے دفتر کے کارکنان کا ورک لوڈ بھی دیکھا اور ہر کارکن کے مفوضہ اُمور کا جائزہ لیا.کمیٹی کے نزدیک اس وقت جو کام کا رکنوں کے سپرد ہے وہ ٹھیک ہے البتہ شعبہ اصلاح وارشاد کے کارکن مکرم منور احمد صاحب پر کام کا بوجھ کم ہے لہذا شعبہ اصلاح وارشاد کی ڈاک کی ترسیل بھی ان کے سپرد کر دی جائے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۵۲ کمیٹی کی سفارشات پر مجلس عاملہ نے فیصلہ کیا کہ سفارش نمبرا اور نمبر ۲ میں رسید بکس اور رجسٹر ریکارڈ آمد و بقایا پانچ سال کے محفوظ رکھے جائیں.رسائل تقسیم کر دیئے جائیں.کچھ جامعہ احمد یہ ربوہ کی لائبریری کو دیئے جائیں.جو بوسیدہ ہو چکے ہیں تلف کر دیئے جائیں.“ صدر محترم نے ۲۴ / جولائی کے اجلاس میں اس ضمن میں یہ ہدایت دی کہ ماہنامہ انصار اللہ کے پرانے خصوصی شمارے زعامت ہائے علیاء میں اور عام شمارے مقامی مجالس میں مرکزی وفود کے ذریعہ انصار میں تقسیم کروا دئیے جائیں.صدر محترم کی قائدین کو ماہانہ رپورٹس پر ٹھوس تبصرہ کرنے کی ہدایت صدر محترم نے مرکزی قائدین کو ہدایت فرمائی کہ زعامت علیاء اور ناظمین اضلاع کی ماہوار رپورٹس پر تبصرے اولین ترجیح کے ساتھ چلے جانے چاہئیں اور یہ بھی ممکن ہے کہ قائدین ہر ماہ کی دس سے بیس تاریخ تک عصر سے مغرب تک دفتر کھلنے کی سہولت سے فائدہ اُٹھا ئیں اور خود دفتر حاضر ہوکر اپنے شعبہ کے کوائف اور کارکردگی نوٹ کریں اور تبصرے اور خط و کتابت ساتھ ساتھ نمٹاتے رہیں.آپ نے اس طرف بھی خصوصی توجہ دلائی کہ محنتی اور بر وقت کام کرنے والے عہدیدار ان کی مناسب حوصلہ افزائی ضروری ہے.یہ ہدایت آپ نے ۲۴ جولائی ۲۰۰۲ء کے منعقدہ اجلاس میں دی.دورہ کرنے والے عہد یداران کو صدر محترم کی ایک اہم نصیحت صدر محترم نے ۲۴ / جولائی ۲۰۰۲ء کے اجلاس میں دورہ کرنے والے احباب کو ہدایت فرمائی کہ اجلاس عام کا دورانیہ طویل نہ ہو.چالیس پینتالیس منٹ کا اجلاس عام کافی ہے البتہ زعماء اور عہدیداران کے ساتھ الگ نشست کریں اور ان سے ذاتی تعارف اور ملاقات کے علاوہ رپورٹ فارم اس طرح پر کرنا سکھائیں کہ اس میں کوئی خانہ خالی نہ چھوڑا جائے تا مجالس کی طرف سے مطلوبہ کوائف معین صورت میں مرکز پہنچیں.مجلس انصار اللہ کریم نگر فیصل آباد کا سالانہ تربیتی اجتماع مجلس کریم نگر فیصل آباد کا دوروزہ سالانہ تربیتی اجتماع مورخه ۱۳ ۱۴۹ اگست ۲۰۰۲ء کومنعقد ہوا.بیت الحمد کے ہال کو مختلف بینرز سے سجایا گیا تھا جن پر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پاکیزہ کلمات واشعار درج تھے.
۱۵۳ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم پہلا اجلاس : مؤرخہ ۱۳ راگست کو پہلے اجلاس کی کارروائی زیر صدارت مکرم شیخ مظفر احمد صاحب ظفر امیر ضلع فیصل آباد شروع ہوئی.تلاوت قرآن کریم نظم اور عہد کے بعد صدر اجلاس نے افتتاحی خطاب.فرمایا.آپ نے عہد انصار اللہ پر نہایت لطیف رنگ میں روشنی ڈالی اور عہد کے مطابق عمل کرنے کی تلقین فرمائی.بعدہ مکرم شیخ محمد لطیف صاحب نے انصار اللہ کی ذمہ داریاں اور مکرم چوہدری عبد الصمد صاحب نے اجتماعات کی اہمیت کے عناوین پر تقاریر کیں.دوسرا اجلاس : دوسرے اجلاس میں تقریری مقابلہ جات ہوئے.صدارت مکرم حافظ محمد اکرم صاحب زعیم اعلیٰ نے کی.عنوان ”سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم تھا.تقریر کا وقت پانچ سے سات منٹ مقرر کیا گیا.پانچ اراکین نے اس میں حصہ لیا.مکرم خواجہ نصیر احمد صاحب اول.مکرم ماسٹر محمد اکرم صاحب دوم اور سید عبدالکریم شاہ صاحب سوم قرار پائے.اس اجلاس کی کارروائی رات گئے تک جاری رہی.اجلاس میں ستاون انصار ، چھبیس خدام اور بارہ اطفال شامل تھے.دوسرے روز مؤرخہ ۱۴/ اگست کو نماز تہجد کا اہتمام تھا.بارش کے باوجود تہجد میں انتیس انصار، سولہخدام اور سولہ اطفال نے شرکت کی.ایک تفریحی پروگرام : ۱۴ را گست ۹ بجے صبح گٹ والا پارک کے خوبصورت وسیع و عریض سبزہ زار میں ورزشی مقابلہ جات اور اختتامی اجلاس کی کارروائی ہوئی جس میں محترم چوہدری احمد الدین صاحب سابق ناظم ضلع نے ” قیام پاکستان اور جماعت احمدیہ کی خدمات پر تقریر کی جب کہ صدر اجلاس نے اپنی قیمتی نصائح سے نوازا.۲۲ انصار اللہ علاقہ سندھ کا پہلا ورزشی مقابلہ منعقدہ کراچی مؤرخه ۱۸ / اگست ۲۰۰۲ گلشن جامی کراچی میں پہلی مرتبہ مجلس انصار اللہ علاقہ سندھ کے زیر اہتمام ورزشی مقابلہ جات منعقد ہوئے جس میں درج ذیل نمائندگان نے شرکت کی.(۱) مکرم ارشد علی بھلر صاحب ناظم ضلع سکھر (۲) مکرم محمود احمد ابڑو صاحب نمائندہ ضلع لاڑکانہ (۳) مکرم عبد اللطیف علوی صاحب نمائندہ ضلع نواب شاہ.کراچی کیبارہ مجالس کے ستانوے انصار شامل ہوئے جن کی قیادت مکرم قریشی محمود احمد صاحب ناظم ضلع کراچی نے کی.
۱۵۴ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم اس ٹورنامنٹ کے انتظامات مکرم را جا سعید احمد صاحب منتظم ذہانت و صحت جسمانی نے کئے.اس موقع پر والی بال ٹیبل ٹینس سنگل صف اول و دوم، رسہ کشی ، کلائی پکڑنا کے مقابلہ جات منعقد ہوئے.ورزشی مقابلہ جات: گیارہ بجے ورزشی مقابلہ جات کا آغاز ہوا.مکرم چوہدری صغیر احمد چیمہ صاحب سیکرٹری مال جماعت احمدیہ کراچی نے اجتماعی دعا کے ساتھ اس تقریب کا افتتاح کیا.مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم انصار اللہ علاقہ سندھ تینوں نمائندگان اضلاع کے ہمراہ مقامِ ٹورنا منٹ پر موجود رہے.مندرجہ ذیل انصار نے پوزیشن حاصل کی.والی بال: (اول) مجلس عزیز آباد.کھلاڑی: مکرم قریشی محمود احمد صاحب، مکرم عبدالرشید سماٹری صاحب، مکرم جناح الدین صاحب، مکرم ہبتہ اللہ کاہلوں صاحب، مکرم نصیر احمد صاحب چوہدری، مکرم سعید احمد اختر صاحب.( دوم ) مجلس ماڈل کالونی / گلشن جا می کراچی رسہ کشی (اول) مجلس ڈرگ کالونی کراچی ( دوم ) مجلس گلشن جامی کراچی کلائی پکڑنا: (اول) مکرم ارشد علی بھلر صاحب سکھر، مکرم جاوید بٹ صاحب ڈرگ کالونی کراچی (دوم) مکرم ریاض احمد ناصر صاحب گلشن جامی کراچی (سوم) مکرم چوہدری مبارک احمد صاحب گلشن جامی کراچی.ٹیبل ٹینس سنگل صف اول : ( اول ) مکرم منصور آفتاب صاحب گلشن اقبال شرقی کراچی (دوم) مکرم راجہ رشید احمد صاحب ماڈل کالونی کراچی.ٹیبل ٹینس سنگل صف دوم : (اول) مکرم چوہدری محمد انور صابر صاحب ڈرگ روڈ کراچی (دوم) مکرم راجہ سعید احمد صاحب ماڈل کالونی کراچی.تقسیم انعامات: تقریب تقسیم انعامات کی صدارت مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم علاقہ سندھ نے کی اور تلاوت اور نظم کے بعد اعزاز پانے والے انصار میں انعامات تقسیم کئے.بعدہ آپ نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا.مکرم قریشی محمود احمد صاحب ناظم ضلع کراچی نے مختصر تقریر کی.دعا سے یہ ٹورنا منٹ بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا.۲۳ انفرادی رابطہ پروگرام مجلس مقامی ربوہ انفرادی رابطہ کی اس مہم میں منتظمین نے افراد جماعت سے گھروں پر انفرادی ملاقاتیں کر کے انہیں فرائض کی ادائیگی کی تحریک کی اور ایک ذاتی تعلق پیدا کیا.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم تاریخ ۲۲،۹ رمئی ۲۰۰۲ء ۱۵۵ محلہ جات حلقہ بیوت الحمد کوارٹرز اور دارالعلوم شرقی برکت ۲۱،۷، ۳۰ / جولائی ۲۰۰۲ء دارا لیمن وسطی حمد، دار الیمن شرقی اور دارالیمن غربی ۲۹ /اگست ۲۰۰۲ء حلقہ باب الابواب ۲۲ ۲۳ ۲۴ اکتوبر ۲۰۰۲ء دارالشکر، دار العلوم جنوبی اور دار العلوم شرقی نور تربیتی اجتماع صدر بلاک ربوه صدر بلاک کا سالانہ تربیتی اجتماع مؤرخہ ۲۶ اگست ۲۰۰۲ء کو بیت الانوار دارالصدر شمالی ربوہ میں زیر صدار تمکرم چوہدری نصیر احمد صاحب قائمقام زعیم اعلی ربوہ منعقد ہوا.تلاوت عہد و نظم کے بعد مکرم خلیل احمد تنویر صاحب نے آنحضرت ﷺ کے اخلاق حسنہ کو قرآن کریم احادیث اور تاریخی واقعات کی روشنی میں نہایت مؤثر رنگ میں بیان کیا.آپ نے بتایا کہ آنحضرت ﷺ نے اپنی قوت قدسیہ سے عرب کے ناپاک ماحول میں ایسی تبدیلی پیدا کی کہ واقعہ میں مردے زندہ ہو گئے اور پھر اس پاک تبدیلی کی بنا پر ہی کاب حضور ﷺ نے اپنا سب کچھ دین حق کی خاطر قربان کر دیا.مکرم مولانا صدیق احمد منور صاحب نے تربیت اولاد کے موضوع پر آیات قرآنی ، احادیث النبی ﷺ اور ارشادات حضرت مسیح موعود علیہ السلام وارشادات خلفاء کی روشنی میں تقریر کی.آخر میں صدر اجلاس نے مختصر اختتامی کلمات و نصائح کے ساتھ حاضرین کا شکر یہ ادا کیا.دعا کے بعد اجلاس اختتام پذیر ہوا.ایک سو چالیس افراد حاضر تھے.سالانہ تربیتی اجتماع رحمت بلاک ربوہ مورخه ۳۰ اگست ۲۰۰۲ء بروز سوموار رحمت بلاک کا سالانہ تربیتی اجتماع بیت الناصر دار الرحمت غربی میں زیر صدارت مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب قائمقام زعیم اعلیٰ ربوہ منعقد ہوا.تلاوت، عہد اور نظم کے بعد مکرم مولا نا صدیق احمد منور صاحب، مکرم مولانا نذیر احمد صاحب ریحان اور مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور نے خطاب کیا.نوے انصار شامل ہوئے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم کلاسز نومبائعین مجلس ربوہ ستمبر ۲۰۰۲ء ۱.ستمبر کو دفتر مقامی میں نو مبائعین کی کلاس منعقد ہوئی.۲۹ نومبائعین اور عالمی بیعت ۲۰۰۲ء میں تین سو دو پھل حاصل کرنے والے تیسم ستعد داعیان الی اللہ نے بھی شرکت کی.علاوہ ازیں بعض زعماء انصار اللہ اور منتظمین بھی شامل ہوئے.شرکاء کی کل تعداد اتی تھی.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نائب صدر مجلس انصاراللہ پاکستان نے اختتامی خطاب کیا.۲۰-۲ ستمبر ۲۰۰۲ء کو دفتر انصار اللہ مقامی میں نو مبائعین کی تربیتی کلاس ہوئی.مکرم زعیم اعلیٰ صاحب ربوہ مکرم ضیاء اللہ مبشر صاحب، مکرم سجاد احمد صاحب خالد مکرم عبدالوہاب احمد صاحب شاہد مربیان سلسلہ اور مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور ناظر خدمت درویشاں نے خطاب کیا اور سوالات کے جوابات بھی دیئے.کلاس میں اُنتیس نو مبائعین اور بارہ داعیان الی اللہ نے شمولیت کی.۲۴ میڈیکل کیمپس مجلس مقامی ربوہ مجلس مقامی کے تحت خدا تعالیٰ کے فضل سے سال ۲۰۰۲ء میں ۷ امقامات پر ۸۵ میڈیکل کیمپس لگائے گئے ان کیمپس کے اعداد و شمار اس طرح ہیں: ملاحظه شد مریض مریض : ۹۸۹۰ ڈاکٹرز: ۹۶ وفود : ۱۱۴ فاصلہ :۵۸۳ کلومیٹر شامل ہونے والے انصار : ۲۴۷ مجلس انصار اللہ مقامی کی سالانہ علمی ریلی امسال مجلس انصار اللہ مقامی نے مؤرخہ ۱ تا ۷ ار ستمبر سالانہ علمی ریلی کا انعقاد کیا.اس سے قبل ماہ اپریل وجون میں بلا کس کی سطح پر تلاوت نظم خوانی اور تقریر کے مقابلہ جات کروائے گئے تھے.اس علمی ریلی میں مجوزہ نصاب برائے مرکزی سالانہ علمی ریلی ۲۰۰۲ء کے مطابق تمام مقابلہ جات کروائے گئے.تمام بلا کس کی طرف سے کل ایک سود و نمائندگان نے مقابلہ جات میں شرکت کی.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۵۷ مورخه ۱ ستمبر سوا چھ بجے شام اس پروگرام کا با قاعدہ افتتاح عمل میں آیا جس میں مکرم ڈاکٹر عبدالخالق صاحب خالد قائد تعلیم نے خطاب اور دعا کے ساتھ افتتاح کیا.علمی ریلی میں حفظ قرآن نظم خوانی، تقریر اردو اور فی البدیہہ تقریر کے مقابلہ جات ہوئے.اسی طرح مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا تحریری امتحان ہوا.عام دینی معلومات کا مقابلہ کوئیز کی شکل میں ہوا.یہ تمام مقابلے ۱ تا ۲ استمبر منعقد ہوئے.مؤرخہ یکم اکتو بر شام دفتر مجلس انصار اللہ مقامی میں ریلی کی اختتامی تقریب منعقد ہوئی.جس کے مہمان خصوصی مکرم و محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس تھے.آپ نے ریلی کے مقابلہ جات میں پوزیشن لینے والے انصار میں انعامات تقسیم کئے اور اختتامی خطاب کے بعد دعا کروائی.۲۵ مجوزہ تواریخ سالانہ اجتماع مرکزی سالانہ اجتماع کے انعقاد کیلئے مجلس عاملہ نے ۲۵ تا ۲۷ را کتوبر ۲۰۰۲ ء بروز جمعہ، ہفتہ، اتوار کی سفارش کی لیکن یہ اجتماع بھی حسب سابق حکومت وقت کی طرف سے اجازت نہ ملنے کے باعث معرض التواء میں پڑ گیا.تعلیم القرآن کلاسز کے اجراء کی ہدایت تعلیم القرآن کے سلسلہ میں صدر محترم نے مکرم زعیم صاحب اعلی ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ ربوہ میں صحت تلفظ کے ساتھ قرآن کریم سکھانے کی کلاسز شروع کی جائیں اور اس کے لئے ایک مہینہ کے اندر پروگرام بنا کر رپورٹ بھجوائیں.مکرم قائد صاحب تعلیم القرآن بھی اس کی نگرانی کریں.اسی طرح ترجمہ سیکھنے کی طرف بھی خصوصی توجہ دی جائے.ایم ٹی اے پر حضور انور کی ترجمۃ القرآن کلاس سے استفادہ اس ضمن میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے.یہ ہدایت صدر محترم نے ۲۸ راکتو بر ۲۰۰۲ء کے اجلاس مرکزی عاملہ میں دی.پھر ۲۹ رنومبر کے اجلاس میں مکرم قائد تعلیم القرآن کو بھی تلقین کی کہ وہ مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ سے مل کر جائزہ لیں کہ ربوہ کے کس کس محلہ میں کلاسز ہو رہی ہیں.اس کام کو معین طور پر آگے بڑھایا جائے.اجلاس مرکزی عاملہ منعقدہ ۳۰ / دسمبر میں آپ نے مزید ہدایت دیتے ہوئے فرمایا کہ ربوہ اور بیرون ربوہ مجالس کو توجہ دلاتے رہیں.ربوہ میں بھی جائزہ لیتے رہیں.زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ با قاعدہ ریکارڈ رکھیں کہ کس کس محلہ میں کلاس ہوتی ہے، کون کلاس لیتا ہے، کتنے شامل ہورہے ہیں.کتنے دن کلاس ہوتی ہے وغیرہ.ان تمام کو الف پر مشتمل رپورٹ مرکز میں آنی چاہئے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۵۸ عید کے تحائف کے ضمن میں ہدایت صدر محترم نے قائد صاحب ایثار کو توجہ دلائی کہ عید کے موقع پر تحفہ دینے کی تیاری پہلے سے ہی کر لی جائے.یہ کام حکمت اور رازداری کے ساتھ کیا جانا چاہئے.سفید پوش طبقہ جو اپنی ضرورت کے اظہار میں حجاب محسوس کرتا ہے، اس کی تلاش کرنی چاہئے.عید پر اور عید کے بعد بھی ان کی مدد کرتے رہنا چاہئے.محمد ود شوری مجلس انصار اللہ پاکستان کی محدود شوری مورخہ ۴ / نومبر ۲۰۰۱ء بروز اتوار صبح ایوانِ محمود میں منعقد ہوئی جس میں ناظمین اضلاع و علاقہ اور زعماء اعلیٰ کے علاوہ بیس سے زائد تجنید والی مجالس اور کچھ دوسری مجالس کے زعماء کو مدعو کیا گیا تھا.مرکزی نمائندگان سمیت کل دو سو نوے نمائندگان شریک ہوئے.سفارشات و فیصلہ جات باب " مجلس شوری میں درج کر دیئے گئے ہیں.عید الفطر سے قبل مٹھی ونگر پارکر سندھ میں تقسیم اشیائے خورونوش شعبہ ایثار ضلع کراچی کی نمایاں کارکردگی مکرم احسان اللہ چیمہ صاحب نائب ناظم وقف جدید (سندھ ) نے ماہ نومبر ۲۰۰۲ء میں مجلس عاملہ انصار اللہ ضلع کراچی سے خطاب میں توجہ دلائی کہ سندھ کے تھر کے علاقہ میں قحط سالی کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں غریب لوگ پریشانی اور تنگی کی حالت میں زندگی بسر کر رہے ہیں.اُن کی امداد کی بہت ضرورت ہے.چنانچہ مجلس انصار اللہ ضلع کراچی نے درج ذیل اقدامات ہنگامی بنیادوں پر سر انجام دیئے.عیدالفطر کے موقعہ پر غرباء کی امداد کے سامان: حضور انور کے ارشاد کی تعمیل میں غرباء کوعید کی خوشیوں میں شامل کرنے کے لئے مکرم قریشی محمود احمد صاحب ناظم ضلع کراچی نے فوری طور پر عید الفطر سے قبل مٹھی اور نگر پارکر کے ہزاروں غریب گھرانوں میں آٹا ، چینی ، چاول، دالیں اور خور و نوش کی اشیاء بطور امداد پہنچانے کی ہدایات جاری کیں اور درج ذیل عہدیداران کے سپرد یہ اہم ذمہ داری سونپی گئی.(۱) مکرم عبدالرشید سائٹری صاحب نائب ناظم ضلع کراچی و نگران مجالس (۲) مکرم ملک مبارک احمد ارشاد صاحب نائب ناظم ضلع کراچی (۳) مکرم مبشر ناصر احمد صاحب نائب ناظم اشاعت ضلع کراچی.مورخہ ۲۱ / نومبر ۲۰۰۲ء سے خصوصی مساعی کا آغاز کیا گیا جو روزانه ۳۰ /نومبر ۲۰۰۲ ء تک جاری رہی اس دوران مختلف مواقع پر مکرم ناظم صاحب ضلع کراچی بھی راہنمائی فرماتے رہے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۵۹ معاونین خصوصی سے رابطہ: اس مشن کی تکمیل کے لئے تینوں عہد یداران نے بصورت وفد چند دوستوں سے تعاون حاصل کرنے کے لئے ان کے گھر جا کر ملاقات کی.دوستوں نے اس نیک کام میں بھر پور حصہ لیا اور معاونین خصوصی میں شامل ہوئے اور مکرم چوہدری مشتاق احمد صاحب (المشتاق احمد اینڈ کمپنی) کراچی نے دل کھول کر حصہ لیا.جزاہ اللہ.اس کام میں ایک ہفتہ صرف ہوا.راشن کی خرید اور ترسیل : معاونین خصوصی کے تعاون سے آنا ، چاول، چینی اور دالیں خریدی گئیں.اس کے علاوہ محترم چوہدری مشاق احمد صاحب نے اپنی طرف سے یہ اشیاء کافی مقدار میں غرباء کے لئے دیں جس کو ایک بڑے ٹرک میں مورخہ ۳۰ / نومبر ۲۰۰۲ء کراچی سے رات گیارہ بجے مٹھی کے لئے روانہ کیا گیا.گیسٹ ہاؤس میں لجنہ اماءاللہ کراچی کے تحت اشیاء خورونوش اور کپڑے جمع کئے گئے تھے، وہ بھی اسی ٹرک کے ذریعہ مٹھی بھجوائے گئے.اس کے علاوہ محترم چوہدری مشتاق احمد صاحب نے حیدر آباد سے اٹن آئے ، چاول اور دالوں پر مشتمل ایک ٹرک علیحد مٹھی بھجوایا.مٹھی ونگر پارکر میں راشن کی تقسیم کا انتظام : دوٹرکوں پر مشتمل ۲۳ شن راشن اور اشیائے خورونوش اور کپڑوں کی تقسیم کا انتظام مٹھی میں مکرم احسان اللہ چیمہ صاحب نائب ناظم وقف جدید نے اپنی ذاتی نگرانی میں کیا اور تمیں ہزار سات سو غریب گھرانوں میں یہ امداد پہنچائی گئی.عید الفطر سے قبل یہ کام احسن رنگ میں مکمل ہوا.مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ کراچی اور مکرم نائب امیر و ناظم علاقہ نے مجلس کے ساتھ ہر ممکن تعاون فرمایا.وفد کی مٹھی روانگی اور واپسی: مذکورہ عہدیداران پر مشتمل وفد مجلس انصار اللہ ضلع کراچی کے زیر انتظام علیحدہ گاڑی میں مٹھی روانہ ہوا اور اس سارے امدادی کام کا جائزہ لیا جو خدا کے فضل سے تسلی بخش تھا.دونوں ٹرکوں سے سارا سامان محفوظ گوداموں میں رکھوایا گیا.کارکنان نے بہت محنت سے کام سرانجام دیا.دوسرے روز وفد مٹھی سے کراچی کے لئے سہ پہر تین بجے روانہ ہوا اور رات نو بجے بخیر و خوبی کراچی پہنچا.تعاون کرنے والے احباب: (۱) مکرم چوہدری مشتاق احمد صاحب (المشتاق اینڈ کمپنی کراچی ) کلفٹن (۲) مکرم حیدرالدین ٹیپو صاحب کلفٹن تحفہ از طرف آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (۳) مکرم چوہدری محمود احمد صاحب ٹھیکیدار کلفٹن (۴) مکرم امین یاسین صاحب PECHS(۵) مکرم ڈاکٹر سید محسن احمد صاحب
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم 17.کلفٹن (۶) مکرم ناصر احمد صاحب کلفٹن (۷) مکرم چوہدری فرید احمد صاحب کلفٹن (۸) مکرم مسعود احمد بھٹی صاحب کلفٹن (۹) مکرم سید عبدالعزیز واسطی صاحب کلفٹن (۱۰) مکرم عبدالرشید صاحب سماٹری دستگیر (۱۱) مکرم ملک مبشر ناصر احمد صاحب دستگیر (۱۲) لجنہ اماءاللہ کراچی ۲۶) مجلس انصار اللہ پاکستان کی دوسری سالانہ علمی ریلی افتتاحی تقریب: دوسری سالانہ علمی ریلی کا افتتاح بتاریخ ۱۳ دسمبر ۲۰۰۲ ء بروز جمعۃ المبارک چار بجے سہ پہر محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس انصار اللہ پاکستان نے فرمایا.افتتاح کے موقع پر پچپیس اضلاع کی اکہتر مجالس کے ایک سو اٹھاون انصار تشریف لا چکے تھے جب کہ مہمانوں کی آمد کا سلسلہ جاری تھا.انتظامیہ علمی ریلی: انتظامات کو بہتر انداز میں انجام دینے کے لئے ایک انتظامیہ کا تقرر کیا گیا جس نے اپنے فرائض احسن طریق پر ادا کئے.انتظامیہ کے اسماء حسب ذیل ہیں.منتظم اعلیٰ : مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب منتظم رابطہ: مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب منتظم رہائش و طعام : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ،منتظم رجسٹریشن واشاعت : مکرم سید طاہر احمد شاہ صاحب، منتظم نظم وضبط وسیکورٹی: مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب ، منتظم سیج و تیاری ہال و مہمان نوازی : مکرم عطاء الرحمن محمود صاحب بنتظم علمی مقابلہ جات مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب منتظم استقبال والوداع مکرم کیپٹن (ر) شمیم احمد خالد صاحب منتظم تربیت مکرم مبارک احمد طاہر صاحب منتظم طبی امداد : مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب بنتظم صفائی و آب رسانی مکرم حبیب الرحمن زیروی صاحب منتظم انعامات : مکرم پروفیسر مبارک احمد طاہر صاحب منتظم سمعی و بصری مکرم منیر احمد بل صاحب نصاب مختلف مقابلہ جات کے لئے نصاب معین کر کے قبل از وقت جملہ مجالس تک پہنچا دیا گیا تھا.نصاب مندرجہ ذیل تھا.(۱) قرآن کریم: سورہ بنی اسرائیل رکوع ۸، ۹ - يَوْمَ نَدَعُوا تَا أَهْدَى سَبِيلا اس نصاب “ میں سے کسی حصہ کی خوش الحانی سے تلاوت کرنا تھی.(۲) حفظ قرآن: پارہ ۳۰ مکمل.(۳) نظم خوانی: در مشین ، کلام حمود اور کلام طاہر کے منتخب اشعار میں سے تین شعر خوش الحانی سے پڑھنے تھے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم کلام حضرت مسیح موعود علیہ السلام ( در شین ) 171 کس قدر ظاہر نور اُس مبداء الانوار کا ہے بن رہا ہے سارا عالم آئینہ انصار کا چاند کو کل دیکھ کر میں سخت بے گل ہو گیا کیونکہ کچھ کچھ تھا نشاں اُس میں جمال یار کا اُس بہار حُسن کا دل میں ہمارے جوش ہے مت کرو کچھ ذکر ہم سے ترک یا تاتار کا ☆ نشاں کو دیکھ کر انکار کب تک پیش جائے گا ارے اک اور جھوٹوں پر قیامت آنیوالی ہے یہ کیا عادت ہے کیوں تیچی گواہی کو چھپاتا ہے تری اک روز اے گستاخ! شامت آنیوالی ہے ترے مکروں سے آے جاہل! مرا نقصاں نہیں ہرگز کہ یہ جاں آگ میں پڑ کر سلامت آنے والی ہے کلام حضرت مصلح موعود درحمہ اللہ تعالیٰ ( کلام محمود) نہیں کوئی بھی تو مناسبت ره شیخ و طرز ایاز میں اُسے ایک آہ میں مل گیا نہ ملا جو اس کو نماز میں جو ادب کے حُسن کی بجلیاں ہوں چمک رہی کف ناز میں تو نگاہِ حُسن کو کچھ نہ پھر نظر آئے روئے نیاز میں اس جہان کے آئینہ میں جمالِ یار کی جستجو مجھے سو جہان دکھائی دیتا ہے چشم آئینہ ساز میں تعریف کے قابل ہیں یا رب تیرے دیوانے آباد ہوئے جن سے دنیا کے ہیں ویرانے
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۶۲ خاموشی سی طاری ہے مجلس کی فضاؤں پر فانوس ہی اندھا ہے یا اندھے ہیں پروانے فرزانوں نے دنیا کے شہروں کو اُجاڑا ہے آباد کریں گے اب دیوانے کلام حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ ( کلامِ طاہر ) اے , ویرانے مدنی سید الورى مجھے عزیز نہیں کوئی دوسرا شاہ مکی تجھ تیرا غلام در تو میرا بھی ہوں ترا ہی اسیر عشق ہے، محبوب کبریا ہے ہر قدم چلتا ہوں خاک کو پا تری چومتا ہوا تیرے جلو میں ہی مرا اٹھتا ☆ پیغام آ رہے ہیں کہ مسکن اداس ہے طائر کے بعد اس کا نشیمن اداس ہے اک باغباں کی یاد میں سرو و سمن اداس اہل چمن فسردہ ہیں کشن اداس ہے ہے تو لالے کا داغ اداس نرگس کی آنکھ ئم تو غنچے کا دل حزیں ہے.سوسن اداس ہے (۴) مقابلہ تقریر اردو: درج ذیل عناوین میں سے کسی ایک پر چارتا پانچ منٹ تقریر کرنا تھی.(الف) نماز کی برکات.(ب) تربیت اولاد کے زریں اصول.(ج) حضرت مسیح موعود اور دعوت الی اللہ.(د) سادگی.(۵) فی البدیہہ تقریری مقابلہ اردو: عناوین موقع پر دئیے گئے.(۲) مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود ( تحریری امتحان ): درج ذیل کتب نصاب میں شامل تھیں.(الف) فتح اسلام (ب) مسیح ہندوستان میں (ج) ضرورۃ الامام ( د ) توضیح مرام (ه) شہادت القرآن.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۶۳ مقابلہ عام دینی معلومات ( کوئز ): ہر ضلع سے تین اراکین پر مشتمل ٹیم نے شرکت کی.اس کے لئے نصاب درج ذیل تھا.کتاب ” بنیادی نصاب“ شائع کردہ مجلس انصار اللہ پاکستان.کتاب ”دینی معلومات“ شائع کردہ مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان.کتا بچہ ھدایات لائحہ عمل مجلس انصار اللہ پاکستان ۲۰۰۲ء.کتابچه دستور اساسی مجلس انصار اللہ پاکستان.نمائندگی نمائندگی کے لئے یہ ہدایت دی گئی کہ زعامت ہائے علیاء اور اضلاع ہر مقابلہ کیلئے ایک ایک نمائندہ ضرور بھجوا ئیں.یہ تحریک بھی کی گئی کہ مجالس اور اضلاع اپنے ہاں یہ علمی مقابلے منعقد کر کے اول آنے والے کو بطور نمائندہ بھیجوائیں.۲۷ مقابلہ جات: افتتاحی تقریب کے بعد پہلے روز مقابلہ تلاوت قرآن کریم منعقد ہوا جس میں اٹھاون انصار نے شرکت کی.دوسرے روز کے پہلے سیشن میں مقابلہ حفظ قرآن منعقد ہوا جس میں سولہ انصار نے شمولیت کی.بعد مقابلہ نظم منعقد ہوا جس میں اٹھاون انصار نے درمین، کلام محمود اور کلام طاہر سے مقرر کردہ پر معارف کلام خوش الحانی سے پیش کیا.دوسرے روز کے دوسرے سیشن میں مقابلہ تقریر اردو منعقد ہوا جس میں بیالیس انصار نے مقررہ موضوعات پر تقاریر کیں.تقریر اردو فی البدیہہ مقابلہ میں تمہیں انصار نے حصہ لیا اور یہ علمی ریلی کے پروگرام کا دلچسپ ترین حصہ تھا جو رات ساڑھے سات تا ساڑھے نو بجے دو گھنٹے جاری رہا.اس کے بعد مقابلہ مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود تھا جوتحریری امتحان تھا جس میں ایک سوچھ انصار نے شمولیت کی.اس امتحان میں حضرت مسیح موعود کی کتب سے پرچہ تیار کیا گیا تھا جو مختصر سوالات کی صورت میں تھا.اس طرح دوسرے روز کا پروگرام ساڑھے دس بجے رات اختتام پذیر ہوا.تیسرے روز آخری مقابلہ دینی معلومات بین الاضلاع منعقد ہوا جس میں تین اراکین پر مشتمل ضلعی ٹیم نے شرکت کی اور اس میں چودہ اضلاع کی ٹیمیں شامل ہوئیں.اختتامی تقریب: اختتامی تقریب میں بتیس اضلاع کی ایک سو آٹھ مجالس کے دوسو اسی انصار شامل ہوئے جبکہ گزشتہ سال چھبیس اضلاع کی ایک سو پانچ مجالس کے دوسو پچاس انصار شامل ہوئے تھے اگر چہ امسال یہ بھی پابندی تھی کہ اس ریلی میں صرف مقابلہ جات میں شرکت کرنے والے انصار شامل ہوں.
۱۶۴ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم علمی ریلی کی اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی مکرم و محترم چو ہدری حمید اللہ صاحب وکیل اعلیٰ تحریک جدید ( سابق صدر مجلس انصار اللہ مرکزیہ و پاکستان) تھے.آپ نے اعزاز پانے والے انصار میں انعامات تقسیم فرمائے.فہرست انعامات: مقابله تلاوت قرآن کریم : اول: مکرم حافظ برہان محمد خاں صاحب ربوہ.دوم: مکرم صوفی سلطان محمد صاحب ربوہ.سوم : مکرم حافظ عارف اللہ صاحب ربوہ.حوصلہ افزائی : مکرم سید حمید الحسن شاہ صاحب سمبڑیال ضلع سیالکوٹ.مقابلہ حفظ قرآن: اول: مکرم ملک طاہر احمد صاحب محمود آباد کراچی.دوم : مکرم سید حمید الحسن شاہ صاحب سمبڑیال سیالکوٹ.سوم : مکرم محمد اسحاق صاحب ڈرگ روڈ کراچی.حوصلہ افزائی : مکرم حافظ امیر حسین صاحب راولپنڈی.مقابلہ نظم: اول : مکرم سید حمید الحسن شاہ صاحب سمبڑیاں ضلع سیالکوٹ.دوم: مکرم غلام سرور طاہر صاحب ربوہ.سوم : مکرم محمد اسلم صابر صاحب ربوہ.حوصلہ افزائی مکرم حمید احمد شاہد صاحب کراچی.مقابلہ تقریری: اول: مکرم جمیل احمد بٹ صاحب کا فٹن کراچی.دوم : مکرم محمد شاہد قریشی صاحب ناظم آباد کراچی.سوم : مکرم شیخ مامون احمد صاحب بیت الاحد لا ہور.حوصلہ افزائی : مکرم عبدالکریم خالد صاحب بیت التوحید لاہور مقابلہ تقریر فی البدیہہ ): اول: مکرم شیخ مامون احمد صاحب بیت الاحد لا ہور.دوم: مکرم جمیل احمد بٹ صاحب کلفٹن کراچی.سوم : کرم عبد الحلیم احمد صاحب ربوہ.حوصلہ افزائی : مکرم میاں اللہ بخش صاحب کولو تارڑ ضلع حافظ آباد.مقابلہ مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود: اول: مکرم محمد اشرف کاہلوں صاحب دارالذکر فیصل آباد.دوم: مکرم محمد شاہد قریشی صاحب ناظم آباد کراچی.سوم: مکرم چوہدری عبدالمجید صاحب ایڈووکیٹ جھنگ صدر.چهارم: مکرم جمیل احمد بٹ صاحب کا فٹن کراچی.پنجم: مکرم مبارک احمد شاہد صاحب جو ہر ٹاؤن لاہور.مقابلہ دینی معلومات بین الاضلاع: اول: ٹیم ربوہ مکرم رفیق احمد ثاقب صاحب، مکرم محمد احمد ضیاء صاحب، مکرم عمر حیات صاحب.دوم : ٹیم کراچی.مکرم ڈاکٹر عبدالہادی صاحب، مکرم زبیر احمد خاں صاحب ، مکرم عبدالحمید ارشد صاحب.سوم : ٹیم فیصل آباد مکرم چوہدری محمد اشرف کا بہلوں صاحب ،مکرم حمید احمد صاحب، مکرم محمد ادریس صاحب.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم انعامات حسن کارکردگی بہترین ناصر : مکرم سید حمید الحسن شاہ صاحب سمبڑیال ضلع سیالکوٹ.بہترین زعامت علیا: ربوہ مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب بہترین ضلع: کراچی.نمائندہ مکرم شیخ طاہر احمد صاحب ضلع کراچی.﴿۲۸﴾ انتقال محترم سید میر مسعود احمد صاحب خاندان حضرت مسیح موعود کے واقف زندگی بزرگ اور جماعت کے خادم محترم سید میر مسعود احمد صاحب ابن حضرت سید میر محمد اسحاق صاحب نوراللہ مرقدہ مورخہ ۲۳/ دسمبر ۲۰۰۲ء بروز سوموار صبح اپنی رہائش گاہ واقع حلقہ بیت المبارک ربوہ میں انتقال فرما گئے.بوقت وفات آپ کی عمر ۷۵ سال تھی.آپ حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب کے داماد تھے.حضرت صاحبزادہ مرزا مسرورا حمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی نے آپ کی نماز جنازہ پڑھائی جس میں کثیر تعداد میں احباب جماعت شامل ہوئے.آپ کی تدفین بہشتی مقبرہ کی چھوٹی چاردیواری کے قطعہ خاص میں ہوئی.آپ کو حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب کے پہلو میں دفن کیا گیا.قبر تیار ہونے پر حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب نے ہی دعا کروائی.ربوہ کے خدام نے جملہ انتظامات بطریق احسن زیر قیادت ڈاکٹر سلطان احمد مبشر مہتم مقامی سرانجام دیئے.ابتدائی حالات محترم سید میر مسعود احمد صاحب مؤرخہ یکم نمبر ۱۹۲۷ء کو متبحر عالم دین،خدا رسیدہ بزرگ اور حضرت مسیح موعود کے برادر نسبتی حضرت سید میر محمد اسحاق صاحب کے ہاں قادیان میں پیدا ہوئے.قادیان کے روحانی ماحول اور نیک والدین کے زیر سایہ پروان چڑھے.مدرسہ احمدیہ قادیان میں کو پائی.مولوی فاضل پاس کیا اور پھر جامعہ احمد یہ ربوہ سے شاہد کی ڈگری حاصل کی.دوران خدمت آپ نے ساتھ ساتھ ایف اے، بی اے اور ایم اے اسلامیات کے امتحانات بھی پاس کئے.صرف اٹھارہ سال کی عمر میں ۱۹۴۵ء میں آپ نے وصیت میں شمولیت کی سعادت حاصل کی.وقف اور تقرری: ۱۹۴۵ء میں جب آپ نے وصیت کی تو پیشہ میں وقف زندگی لکھا.وقف کا با قاعدہ فارم ۲۳ فروری ۱۹۵۲ء کو پُر کیا.آپ کو نظارت دعوت و تبلیغ میں لگایا گیا.اور پھر ۱۹۵۴ء میں آپ تحریک جدید آ گئے.جہاں آپ پہلے وکالت تجارت میں کام کرتے رہے اور پھر وکالت دیوان میں آپ کا تقرر ہوا.۱۹۵۵ء سے ۱۹۶۲ء تک آپ نائب وکیل الدیوان کے طور پر خدمات بجالاتے رہے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۶۶ بیرون ملک روانگی : ۱۹۶۲ء میں آپ کا تقرر بطور مربی سلسلہ ڈنمارک کیا گیا جہاں آپ تین سال تک کام کرتے رہے.۱۹۶۹ء میں آپ دوبارہ ڈنمارک تشریف لے گئے اور ۱۹۷۳ء میں واپس آئے.۱۹۷۵ء میں آپ کی تقرری سوئٹزرلینڈ ہوئی جہاں آپ نے ایک سال چار ماہ تک کام کیا.پھر یہاں سے واپس ڈنمارک تقرری ہوئی اور دسمبر ۱۹۸۲ ء تک آپ ڈنمارک میں رہے.یوں آپ کو تقریباً پندرہ سال تک مختلف اوقات میں یورپ میں بطور مربی سلسلہ خدمات کی توفیق ملی.مرکز میں خدمات : ۱۹۲۶ء سے ۱۹۶۹ء تک آپ ربوہ میں نائب وکیل الدیوان ، انچارج دفتر وکالت دیوان و سیکرٹری مجلس تحریک جدید اور پھر وکیل الدیوان مقرر ہوئے.اس دوران آپ ممبر مجلس کارپرداز بھی بنے.آپ کو قائم مقام وکیل اعلیٰ اور قائم مقام وکیل التبشیر رہنے کا موقع بھی ملا.دسمبر ۱۹۸۲ء میں وکیل صدسالہ جو بلی مقرر ہوئے.یکم اگست ۱۹۹۲ء سے آپ نگران متخصصین مقرر ہوئے اور آخر تک اس عہدہ پر فائز تھے.آپ تادم وا پسیس مجلس تحریک جدید کے ممبر بھی تھے.شادی و اولاد: آپ کی شادی حضرت مصلح موعود نور اللہ مرقدہ کی نواسی محترمہ صاحبزادی امتة الرؤف صاحبہ بنت حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب سے ہوئی.آپ کو اللہ تعالیٰ نے چار صاحبزادوں مکرم ڈاکٹر سید مشہود احمد صاحب واقف زندگی طاہر ہارٹ انسٹی ٹیوٹ ربوہ مکرم سید میر محمود احمد صاحب واقف زندگی ناظر صحت ربوہ مکرم سید خالد مقصود احمد صاحب، مکرم سید ناصر داؤد احمد صاحب واقف زندگی سے نوازا.آپ کے شمائل محترم سید میر مسعود احمد صاحب کا تعلق سلسلہ کے ممتاز علمی ، روحانی اور خادمِ سلسلہ گھرانے سے ہے.آپ کے دادا حضرت میر ناصر نواب صاحب تھے.بھائیوں میں محترم سید میر داؤ داحمد صاحب مرحوم سابق پرنسپل جامعہ احمدیہ اور مکرم سید میر محمود احمد ناصر صاحب سابق پرنسپل جامعہ احمد یہ ربوہ شامل ہیں.آپ خدا کے فضل سے غیر معمولی ذہین اور وسیع مطالعہ رکھنے والے، مسائل پر سیر حاصل بحث اور گفتگو کا ملکہ رکھنے والے وجود تھے.آپ کو اللہ تعالیٰ نے غیر معمولی حافظہ سے بھی نوازا تھا اور اس وجہ سے اور اپنی ذاتی دلچسپی سے علم الانساب کے ماہر تھے.سلسلہ کے پرانے خاندانوں اور رفقاء حضرت مسیح موعود کے بارہ میں معلومات کا خزانہ تھے.آخری چند سالوں میں آپ کو خلافت لائبریری ربوہ میں تشریف فرما ہو کر علمی وتحقیقی کام کرنے کی توفیق ملی.حضرت صاحبزادہ عبداللطیف صاحب شہید اور بعض دیگر رفقاء
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۶۷ کے بارہ میں ٹھوس تحریرات آپ کی یادگار ہیں.متخصصین کی راہنمائی ، ان کے ساتھ مشفقانہ سلوک اور علم کی حوصلہ افزائی آپ کے شمائل کا حصہ ہیں.آپ کی تحقیقی کتاب ”شیخ عجم اور آپ کے شاگرد مجلس انصاراللہ پاکستان نے ۲۰۰۳ ء میں شائع کرائی جو آپ کی تحقیقی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے.﴿۲۹﴾ مجلس انصار اللہ ضلع کراچی کے زیر اہتمام ورزشی مقابلہ جات مورخه ۲۲ دسمبر ۲۰۰۲ء کو نظامت ضلع کراچی کے زیر انتظام بین المجالس ورزشی مقابلہ جات منعقد ہوئے جن میں اکیس مجالس کے ایک سوچھ انصار نے مختلف ورزشی مقابلہ جات میں حصہ لیا.ان مقابلوں کا ایک مقصد مرکزی سپورٹس ریلی کے لئے انتخاب و تیاری بھی تھا.افتتاحی تقریب : اس تقریب کا آغاز مکرم قریشی محمود احمد صاحب ناظم ضلع کی اقتداء میں اجتماعی دعا سے ہوا.صف اول اور صف دوم کے انصار نے مندرجہ ذیل کھیلوں میں حصہ لیا.والی بال ، رسہ کشی ،ٹیبل ٹینس، بیڈ منٹن ، کلائی پکڑنا.افتتاحی تقریب کے بعد مقابلے شام پانچ بجے تک جاری رہے.مکرم ناظم صاحب ضلع بھی ہمہ وقت کھیل کے میدان میں موجودر ہے اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی فرماتے رہے.درج ذیل انصار نے مختلف کھیلوں میں پوزیشنیں حاصل کیں.ٹیبل ٹینس سنگل ( صف اول): اول: مکرم را جا سعید احمد صاحب ماڈل کالونی.دوم : مکرم را جارشید احمد صاحب ماڈل کالونی..بیڈ منٹن سنگل ( صف اول): اول : مکرم وسیم احمد صاحب گلشن اقبال غربی کراچی.دوم : مکرم را جارشیداحمد صاحب ماڈل کالونی کراچی.ٹیبل ٹینس سنگل ( صف دوم : اول: مکرم محمد انور صابر صاحب ڈرگ روڈ کراچی دوم: مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب کلفٹن کراچی..بیڈ منٹن ڈبل (صف دوم : اول: مکرم سید علیم احمد شاہ صاحب ڈرگ روڈ کراچی، مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب کلفٹن کراچی.دوم: مکرم منور حسین صاحب ڈرگ روڈ کراچی، مکرم مسعود احمد بھٹی صاحب کلفٹن کراچی.۵.کلائی پکڑنا ( صف اول): اول : مکرم رفیق احمد گوندل صاحب ڈرگ روڈ کراچی.دوم: مکرم عبدالحمید میر خان صاحب ڈرگ روڈ کراچی.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۶۸ صف دوم ) اول : مکرم مبارک احمد صاحب گلشن جامی کراچی.دوم : مکرم سید علیم احمد شاہ صاحب ڈرگ روڈ کراچی..والی بال اور رسہ کشی : مندرجہ بالا مقابلہ جات کے بعد مرکزی سالانہ سپورٹس ریلی کیلئے مذکورہ دونوں کھیلوں کے اچھے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا.اختتامی تقریب مکرم ناظم صاحب ضلع نے اختتامی تقریب میں کھلاڑیوں کو نصائح کیں اور اطاعت نظام کی طرف توجہ دلائی.بعدۂ اجتماعی دعا کے بعد یہ تقریب بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوئی.حاضرین کی کل تعداد ایک سو ستائیس تھی جس میں انصار کی تعداد ایک سوچھ تھی.ورزشی مقابلہ جات کا انعقاد گلشن جامی کی بیت الحمد کے بالمقابل ایک کھلے پلاٹ میں کیا گیا تھا.مکرم راجا سعید احمد صاحب نائب ناظم صحت جسمانی ضلع کراچی نے کارکنان کے ساتھ جملہ انتظامات احسن رنگ میں سرانجام دیئے.نمائندہ برائے کمیٹی کفالت یکصد یتامیٰ کمیٹی کفالت یکصد یتامی احمد یہ صد سالہ جو بلی کے حوالہ سے یتامی کی خبر گیری کی ایک منظم صورت ہے.اس کمیٹی میں مجلس انصار اللہ پاکستان کے ایک نمائندہ بھی شامل ہوتے ہیں.۲۰۰۲ء میں مکرم شیخ مبارک احمد صاحب بطور نمائندہ انصار اللہ شامل تھے.۳۱ کی ہفتہ ہائے تربیت ا.دوران سال دو ہفتہ ہائے تربیت منائے گئے:.(الف) پہلا ہفتہ تربیت : ۱۵ تا ۲۱ / مارچ ( جمعه تا جمعرات ) (ب) دوسرا ہفتہ تربیت : ۲۰ تا ۲۶ ستمبر ( جمعه تا جمعرات ) ۲.ہفتہ تربیت میں حسب ذیل اہم امور پر توجہ مرکوز کی گئی.نماز با جماعت، تلاوت قرآن کریم، نماز تہجد، نماز جمعہ میں پورے گھر کی حاضری، ڈش پر خطبہ سننا، دعائیہ خطوط لکھنا، حضرت مسیح موعود کی کتاب ”کشتی نوح “ سے ”ہماری تعلیم کا ہر گھر میں درس..ہفتہ کے دوران روزانہ درج ذیل موضوعات میں سے ایک کا درس دیا گیا.نماز با جماعت، تلاوت قرآن کریم نماز جمعہ، ایم ٹی اے کی افادیت ،نماز تہجد،اخوت ومحبت، برکات خلافت.خلاصہ رپورٹ دورہ جات مربی سلسله اصلاح و ارشاد ۲۰۰۲ء مکرم حفیظ احمد شاہد صاحب مربی سلسلہ اصلاح وارشاد نے امسال بھی مجالس کا دورہ کر کے
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۶۹ اصلاح وارشاد کی مساعی کا جائزہ لیا اور کام کو مزید متحرک کرنے کی کاوش جاری رکھی چنانچہ اس کے نتیجہ میں امسال چونتیس اضلاع کی دوسو میں مجالس کا دورہ ہوا.☆ دوسوتین اجلاسات عام ہوئے.مجالس عاملہ کے نوے اجلاسات ہوئے.اصلاح وارشاد کمیٹیوں کے ایک سو پچیس اجلاسات ہوئے جن میں دعوت الی اللہ کی مساعی کا جائزہ لے کر آئندہ کے پروگرام طے ہوئے.☆ جلسہ ہائے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور مجالس مذاکرہ کے ایک سو پندرہ پروگرام ہوئے جن میں تین سو پچاس مہمان شامل ہوئے.ہ ایک ہزار ایک سو نوے داعیان کو وقف خصوصی میں شامل کروایا گیا.تفصیل دوره کرده مجالس ماه اضلاع دوره کرده مجالس جنوری گوجرانوالہ شرقی ، غربی، راہوالی تر گڑی ،گرمولہ ورکاں، تلونڈی موسیٰ خان لودھراں بہاولپور لودھراں، دنیا پور ، قطب پور ،۳۹۰ ڈبلیوبی ، چاه بی بی والا بہاولپور، اُچ شریف ہستی شکرانی، احمد پور شرقیہ، حاصل پور فروری رحیم یارخان رحیم یار خان ، صادق آباد ہستی شرقی ، غربی، خان پور، لیاقت پور نواب شاہ نواب شاہ، سکرنڈ ، باندھی، دوڑ ، مورو سانگھڑ،احمد پور، فتح پور، چک ۲۴ سانگھڑ مارچ شیخو پوره شیخو پورہ شہر، بیت الناصر، مرید کے، نارنگ، کر تو ،کوٹ عبدالمالک فاروق آباد، سانگلہ ہل، ۱۸ بہوڑ و، چک ۷۹ نواں کوٹ، چک ۱۷ اچھور اپریل جہلم مئی جہلم، چپ بورڈ فیکٹری، محمود آباد، کالا گوجراں ، سرائے عالمگیر، ڈنڈوت منڈی بہاؤالدین منڈی بہاؤالدین شاہ تاج، چک ۲۰ مرالہ ، سعد اللہ پور سکھر، ڈہر کی ، گوٹھ شفیع، جیکب آباد بدین بدین ، خدا آباد،ٹنڈو بھا گو، گلارچی، کھوسکی ،ٹنڈو غلام علی
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۷۰ جون کراچی ہاؤسنگ سوسائٹی ، گلستان جوہر، کورنگی گلشن جامی کلفٹن ، ماڈل کالونی، ناظم آباد، گلشن اقبال غربی، گلشن اقبال شرقی ، اورنگی گلشن حدید، تیموریہ، ڈرگ روڈ ، ڈرگ کالونی، النور، عزیز آباد، بلدیہ ٹاؤن، محمود آباد.ساحل سمندر پر ضلع کراچی کی عاملہ کی پکنک میں شمولیت جولائی ٹو بہ ٹیک سنگھ ٹوبہ، گوجرہ، بیریانوالہ، پیرمحل، کتھووالی ، ۲۹۷ ج.ب جھنگ جھنگ ،لکی نو بشورکوٹ ٹھٹھہ شیر یکا ، چاہ لڈیانہ ،سانگر ہ ، عنایت پور بھٹیاں، جل بھٹیاں، لالیاں ، چنیوٹ اگست لاڑکانہ لاڑکانہ مسن باڈہ ، انور آباد، نصیر آباد، جام خان چانڈیو ستمبر راولپنڈی کوئٹہ شہر، بیت الحمد ، گوالمنڈی ، سیٹیلائٹ ٹاؤن ، جناح ٹاؤن، چھاؤنی، بروری روڈ ، قلات صدر، پشاور روڈ ،سیٹلائٹ ٹاؤن ،شہر، واہ،ٹیکسلا اسلام آباد غربی ، شرقی ، وسطی ، شمالی ، جنوبی ، بیگووال، بھارہ کہو ، NIH کوٹلی آزاد کشمیر کوٹلی ، آرام باڑی، گوئی ، بھا بھڑہ ، ا گہار کالونی میر پور آزادکشمیر میر پور، میرا بھڑ کا اٹک اٹک، کامرہ، کسراں مظفر آباد مظفر آباد ہزارہ ہری پور ، تربیلہ،ایبٹ آباد، حویلیاں مردان مردان، مینگوره نوشہرہ نوشہرہ ، رسالپور، پیتی پشاور شہر، صدر، حیات آباد، اچینی پایاں ، بازید خیل، شیخ محمدی اکتوبر حیدر آباد شہر، فیکٹری ایریا، کوٹری ، گوندل فارم، نواز آباد، ٹنڈومحمد خان ،ٹنڈوالہ یار، بشیر آباد، شریف آباد، سنجر چانگ میر پورخاص میر پور خاص، کنری، محمود آباد، ناصر آباد نسیم آباد، پھیر و چچی ، نبی سر روڈ ، شریف آباد، کریم نگر، محمد آباد ، نصرت آباد، نوکوٹ نفیس نگر
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم نومبر سرگودھا فیصل آباد جھنگ دسمبر قصور لاہور 121 شہر ، کینٹ ، بھلوال ، ۹ چک پنیار ، بھیرہ ہجکہ ، ۷۸ جنوبی ، اے جنوبی ، ۹۸ شمالی ، ۹۹ شمالی ، سلانوالی ، چک منگلا ، چک ۱۵۲ شمالی دارالذکر، دار الحمد، دار الفضل ، کریم نگر ، فضل عمر ، دار النور ، گنڈا سنگھ والا ، ۱۲۱ گوکھووال، جڑانوالہ ،سمندری، لاٹھیا نوالہ ، گھسیٹ پورہ جھنگ شہر ، عنایت پور بھٹیاں، جل بھٹیاں ، چنیوٹ، لالیاں قصور، مصطفی آباد، جوڑہ، کھر پر ، پتوکی دارالذکر، بھاٹی گیٹ، سلطان پور، دارالسلام، ڈیفنس، شاہدرہ، فیکٹری ایریا، سمن آباد، ٹاؤن شپ، شالا مار ٹاؤن، کوٹ لکھپت، جو ہر ٹاؤن مغل پورہ ، دہلی گیٹ دورہ جات پر حضرت خلیفہ اسیح کا اظہار خوشنودی قائدین اور علمائے سلسلہ نے اس سال بھی مجلس کے دورے کر کے نہ صرف مساعی کا جائزہ لیا بلکہ کام کو مزید بہتر اور مؤثر بنانے کی طرف توجہ بھی دلائی.ان دورہ جات کی رپورٹس سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع کی خدمت بابرکت میں بھجوائی جاتی رہیں.مکرم پرائیویٹ سیکرٹری صاحب نے صدر محترم کے نام ان کے مندرجہ ذیل جوابات تحریر کئے.ا.آپ کی طرف سے قائدین، علماء سلسلہ کے دورہ جات کی رپورٹ موصول ہوئی حضور انور نے مساعی کو سراہتے ہوئے اس کے نیک نتائج کے لئے دعا کی ہے نیز تمام قائدین اور علماء سلسلہ کو محبت بھر اسلام اور دعا سے نوازا ہے.جزاھم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء“ (لندن-۳ /جنوری ۲۰۰۲ء) ۲.آپ کی طرف سے رپورٹ بحوالہ ۰۲-۰۴-۰۲۱۴۹۷/۰۱_۰۴_۱۵۰۷/۲۰ بابت تربیتی دورہ جات موصول ہوئی.حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے بعد ملاحظہ آپ اور آپ کے رفقاء کا راور علماء کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے.اللہ تعالیٰ سعی جمیلہ کو مثمر بثمرات فرمائے اور سب کے اوقات نفوس میں غیر معمولی برکت عطا فرمائے.حضور انور کی طرف سے سب قائدین، معاونین کو محبت بھر اسلام.(لندن.۹ /اپریل ۲۰۰۲ء)
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۷۲ رپورٹ کارگزاری پر حضور انور کے خوشکن ارشادات صدر محترم کی طرف سے اعداد وشمار پر مشتمل رپورٹ ہر ماہ سیدناحضرت خلیفۃ المسیح کی خدمت بابرکت میں بھجوائی جاتی رہی.مجلس کی خوش قسمتی ہے کہ ان رپورٹس پر حضور انور کی طرف سے ارشادات موصول ہوتے رہے.تبر کا ایسے چند خطوط زینت قرطاس بنائے جارہے ہیں.(۱) '' آپ کی طرف سے رپورٹ کارگزاری بحوالہ ۲۰۰۲-۰۱-۳۰۱/۱۰ موصول ہوئی.بعد ملاحظہ حضور انور نے آپ اور آپ کی ٹیم کو اپنی قیمتی مقبول دعاؤں سے نوازا ہے اور مساعی کے نیک نتائج کے لئے دعا کی ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء 66 (لندن ۳ فروری ۲۰۰۲ء) (۲) '' آپ کی طرف سے رپورٹ کارگزاری ماہ جنوری ۲۰۰۲ ء موصول ہوئی.بعد ملاحظہ حضور انور نے مساعی کے نیک نتائج کے لئے دعا کی ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء‘“ (لندن.۹ را پریل ۲۰۰۲ء) (۳) " آپ کی رپورٹ کارگزاری بحوالہ ۲۰۰۲-۰۲-۹۶۸/۱۱ موصول ہوئی.بعد ملاحظہ حضور انور نے کارکنان، مربیان کے دورہ جات ، اجلاس کی کامیابی ، نیک نتائج کے لئے دعا کی ہے.حسب ہدایت تحریر ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.تمام کارکنان ،معاونین کو محبت بھر اسلام اور دُعا.“ (لندن ۲۷ / مارچ ۲۰۰۲ء) (۴) '' آپ کی طرف سے رپورٹ کارگزاری بحواله ۲۰۰۲-۰۴-۱۷۳۱/۱۵ موصول ہوئی.حضور انور نے آپ اور آپ کے رفقاء کارکنان کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے اور مساعی کے مثمر ثمرات ہونے کے لئے دعا کی ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.“ (لندن - ۱۰ رمئی ۲۰۰۲) (۵) آپ کی طرف سے ارسال کردہ رپورٹ بحوالہ ۲۰۰۲-۰۹-۴۱۰۳/۱۹ ماه جولائی موصول ہوئی.حضور انور نے کار کردگی کے خوشکن نتائج اور صیغہ جات کے افسران و کارکنان کے لئے دعا کی ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء‘ (لندن ۱۴ /اکتوبر ۲۰۰۲ء) (۶) آپ کی طرف سے رپورٹ کارگزاری ماہ اگست موصول ہوئی بعد ملاحظہ
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۷۳ حضور انور نے دعا کی ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.حضور انور کی طرف سے تمام کارکنان، معاونین کو محبت بھر اسلام اور دعا.مبارک ایام میں دفتر کے جملہ کارکنان کے لئے دعاؤں کی درخواست ہے.“ ( لندن ۱۲ اکتوبر ۲۰۰۲) ۷) آپ کی طرف سے ارسال کردہ رپورٹ کارگزاری ماہ ستمبر حضور انور ایده اللہ تعالیٰ نے ملاحظہ فرمالی ہے اور کار گذاری کے مثمر ثمرات ہونے کی دعا کی ہے نیز تمام کارکنوں کو اپنی بے شمار دعاؤں سے نوازا ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.سب کو محبت بھرا سلام اور عید مبارک (۱۹ نومبر ۲۰۰۲) ) " آپ کی طرف سے رپورٹ کارگزاری ماہ نومبر ۲۰۰۲ ء موصول ہوئی.حضور انور نے خوشنودی کا اظہار فرماتے ہوئے آپ کے تمام معاونین و شعبہ جات کے افسران کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ مساعی کے نیک اثرات و نتائج ظاہر فرمائے اور سب کو احسن رنگ میں خدمات بجالانے کی توفیق عطا فرمائے.آمین.حضور انور کی طرف سے عاملہ کے ممبران کو محبت بھر اسلام.“ (لندن.۳۱ /جنوری ۲۰۰۳ء) اسی طرح بعض دیگر رپورٹس پر بھی مکرم پرائیویٹ سیکرٹری صاحب کی طرف سے خطوط موصول ہوئے.ان میں سے چند کا یہاں تذکرہ کیا جاتا ہے.(۱) ''آپ کی طرف سے رپورٹس بابت تربیتی دورے( قائدین،علماء سلسلہ ) کارگزاری ماہ اپریل ۲۰۰۲ ء موصول ہوئیں.حضور انور نے بعد ملا حظہ خوشنودی کا اظہار فرماتے ہوئے مساعی کے بابرکت ہونے اور کارکنان کو اپنی قیمتی مقبول دعاؤں سے نوازا ہے.جزاھم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.آمین اللہ تعالیٰ سب کو بیش از پیش خدمات کی توفیق دے اور اپنے لا زوال فضلوں سے نوازے اور احمدیت کا سایہ فگن ہو.حضور انور کی طرف سے سبکو محبت بھر اسلام اور دعاء.“ (لندن -۲۹ جون ۲۰۰۲) (۲) '' آپ کی طرف سے تین رپورٹس بابت کارگزاری ماه جون ۲۰۰۲ء (بسلسله رابطہ نومبائعین اور ماہ جون میں علماء کے تربیتی دورہ جات نیز مکرم ڈاکٹر عبدالخالق صاحب کے
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۷۴ دورہ کراچی ) موصول ہوئیں.حضور انور نے ملاحظہ فرمالی ہیں اور آپ اور آپ کے رفقاء کار کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے اور نیک نتائج کے ظاہر ہونے کی دعا کی ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء - حضور انور کی طرف سے سبکو بہت بہت محبت بھر اسلام.(لندن ۳ ستمبر ۲۰۰۲ء) (۳) آپ کی طرف سے قائدین وعلماء سلسلہ کے تربیتی دوروں کی رپورٹس موصول ہوئی.بعد ملاحظہ حضور انور نے کارگذاری کے بابرکت ہونے کی دعا کی ہے جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ سب کو اپنے فضلوں کا وارث بنائے اور بیش از پیش خدمات کی سعادت بخشے.“ ( لندن.۳۱ / جولائی ۲۰۰۲ء)
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۷۵ حوالہ جات ماہنامہ انصار اللہ جنوری ۲۰۰۲ ء ٹائٹل پہنچ ماہنامہ انصار اللہ جنوری ۲۰۰۲ ء صفحہ ۳۶ ماہنامہ انصار اللہ اپریل ۲۰۰۲ ء صفحہ ۳۶ ماہنامہ انصار الله اپریل ۲۰۰۲ صفحه ۳۶ ماہنامہ انصار اللہ مارچ ۲۰۰۲ ء صفحه ۴۰ ماہنامہ انصار الله اپریل ۲۰۰۲ ، صفحہ ۳۷ ے ماہنامہ انصار اللہ ستمبر ۲۰۰۲ صفحہ ۳۷ ماہنامہ انصار الله اپریل ۲۰۰۲ صفحہ ۲۷، روز نامه الفضل ۱۳ مارچ ۲۰۰۲ صفحه ا ماہنامہ انصار اللہ مئی ۲۰۰۲ صفحہ ۳۹ ۱۰ ماہنامہ انصار اللہ مئی ۲۰۰۲ صفحہ ۳۸ ماہنامہ انصار اللہ مئی ۲۰۰۲ صفحہ ۴۰ ۱۲ ماہنامہ انصار اللہ جون ۲۰۰۲ صفحہ ۳۸ ۱۳ ماہنامہ انصار اللہ مئی ۲۰۰۲ صفحہ ۴۰ ماہنامہ انصار اللہ جون ۲۰۰۲ ء صفحہ ۳۶ ۱۵ ماہنامہ انصار اللہ جون ۲۰۰۲ صفحه ۳۹ ۱۶ ماہنامہ انصار الله اگست ۲۰۰۲ صفحه ۳۸ ا ماہنامہ انصار اللہ جولائی ۲۰۰۲ صفحہ ۳۹ ۱۸ ماہنامہ انصار اللہ ستمبر ۲۰۰۲ صفحه ۳۸ 19 ماہنامہ انصار اللہ نومبر ۲۰۰۲ ء صفحه ۴۶ ۲۰ روز نامہ الفضل ۳۱ جولائی ۲۰۰۲ صفحہ ۷ وروز نامہ الفضل ۶ اگست ۲۰۰۲ ، صفحہ ۷ ۲۱) ماہنامہ انصار اللہ نمبر ۲۰۰۲ صفحہ ۳۱ ۲۲ ماہنامہ انصار اللہ ستمبر ۲۰۰۲ صفحہ ۳۹
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۳ ماہنامہ انصار اللہ اکتوبر ۲۰۰۲ صفحه ۴۰ ۲۴ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ نومبر ۲۰۰۲ صفحہ نمبر ۴۶ ۲۵ ماہنامہ انصار اللہ نومبر ۲۰۰۲ صفحه ۲۴ ماہنامہ انصار اللہ جنوری ۲۰۰۳ صفحه ۳۳ ماہنامہ انصار اللہ ستمبر ۲۰۰۲ صفحہ ۳۱ ۲۸ ماہنامہ انصار اللہ مارچ ۲۰۰۳ صفحہ ۳۷ ۲۹ روزنامه الفضل ۲۶ دسمبر ۲۰۰۲ ء صفحه ا،۸
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم 122 مرکزی مجلس عامله ۲۰۰۳ء سید نا حضرت خلیفۃ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے سال ۲۰۰۳ ء.۱۳۸۲ ہش کے لئے مندرجہ ذیل اراکین مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کی منظوری عطا فرمائی.اراکین خصوصی ا.مکرم محترم مرزا عبدالحق صاحب مکرم محترم چوہدری حمید اللہ صاحب ۳ مکرم محترم شیخ محبوب عالم خالد صاحب ۴.مکرم محترم چوہدری شبیر احمد صاحب اراکین مجلس عامله ا.مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نائب صدر اول ۲.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نائب صدر ۳.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب نائب صدر صف دوم وقائد تعلیم ۴.مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب قائد عمومی ۵- مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب قائد اصلاح و ارشاد ۶ مکرم مبارک احمد طاہر صاحب قائد تربیت ۷ مکرم کیپٹن شمیم احمد خالد صاحب ایڈیشنل قائد تربیت نومبائعین مکرم منیر احمد بسمل صاحب قائد تعلیم القرآن ۹ مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد اشاعت ۱۰.مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب قائد ایثار
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۷۸ ۱۱ مکرم پر و فیسر عبدالجلیل صادق صاحب قائد ذہانت و صحت جسمانی ۱۲.مکرم سید طاہر احمد شاہ صاحب قائد تجنید ۱۳ مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب قائد تحریک جدید ۱۴.مکرم لطیف احمد جھمٹ صاحب قائد وقف جدید ۱۵.مکرم پروفیسر عبدالرشید غنی صاحب قائد مال ۱۶ مکرم پروفیسر منور شمیم خالد صاحب آڈیٹر ۱۷.مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب زعیم اعلیٰ ربوہ اللہ اجلاسات مرکزی مجلس عامله دستور اساسی کے مطابق ہر ماہ مرکزی مجلس عاملہ کا با قاعدہ اجلاس ہونا ضروری ہے.۲۰۰۳ء میں تیرہ اجلاسات عاملہ منعقد ہوئے جن کی تفصیل درج ذیل ہے.تاریخ بوقت زیر صدارت بمقام || || ۲۷ جنوری ساڑھے چار بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب گیسٹ ہاؤس انصار اللہ ۲۷ فروری پونے پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۱۰ مارچ پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۶ مارچ پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۳۰ اپریل ساڑھے پانچ بجے شام ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب قائم مقام صدر ۲۸ مئی پونے چھ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب قائمقام صدر ۲۵ جون چھ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۹ جولائی چھ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۸ اگست ساڑھے پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب قائمقام صدر ۳۰ ستمبر پانچ بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۵ اکتوبر ساڑھے چار بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۳۰ نومبر سوا چار بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۲ / دسمبر سوا چار بجے شام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب
129 تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ان اجلاسات میں سے بعض کی کارروائی ذیل میں رجسٹر روئیدادا جلاسات‘ سے پیش کی جاتی ہے.(۱) خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عاملہ ۲۷ جنوری ۲۰۰۳ء مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا ماہانہ اجلاس مؤرخہ ۲۷ جنوری ۲۰۰۳ء بروز پیر بوقت ساڑھے چار بجے شام گیسٹ ہاؤس مجلس انصاراللہ میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس منعقد ہوا.جس میں مندرجہ ذیل اراکین نے شرکت فرمائی.ا.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۲.مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب قائمقام زعیم اعلیٰ ۴- مکرم عبدالجلیل صادق صاحب ۵ - مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ے.مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب ۶ - مکرم منیر احمد بسمل صاحب ۸.مکرم منور شمیم خالد صاحب مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب ۱۰.مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ۱.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۱۳.مکرم سید طاہر احمد صاحب ۱۲.مکرم کیپٹن شمیم خالد صاحب ۱۴.مکرم عبدالرشید غنی صاحب ۱۵.مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے کی.اس کے بعد عہد دہرایا گیا.عہد کے بعد گزشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی.ازاں بعد محترم صدر صاحب نے گزشتہ میٹنگ کی ہدایات پر عملدرآمد کا جائزہ لیا.بعد ازاں قائدین کرام نے اپنی رپورٹس پیش ہوئیں.سب سے پہلے قیادت عمومی ،اشاعت ، تحریک جدید تعلیم القرآن، اور ذہانت و صحت جسمانی اور ایثار کی رپورٹس پیش کی گئیں.محترم صدر صاحب نے قائد صاحب اشاعت کی تجویز پر کتاب ” ظہور امام مہدی“ کی اشاعت کی اجازت مرحمت فرمائی نیز ترجمہ نماز کی اشاعت کے سلسلہ میں خدام الاحمدیہ سے استفسار کی ہدایت فرمائی.صدر محترم نے مکرم قائد صاحب ایثار کو ہدایت فرمائی کہ جن اضلاع میں ڈاکٹر نہیں ہیں اور وہ میڈیکل کیمپ نہیں لگا سکتے تو انہیں مریضوں کی عیادت اور قیدیوں میں خدمت خلق کے کاموں کیلئے تلقین کی جائے.اس کے بعد تجنید ، آڈٹ ، وقف جدید، زعیم اعلیٰ ربوہ ، اصلاح وارشاد، مال ، تربیت نومبائعین اور تعلیم کی رپورٹس پیش ہوئیں.
۱۸۰ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم محترم صدر صاحب نے آڈیٹر صاحب کو ہدایت فرمائی کہ بڑی مجالس مثلاً کراچی ،لاہور ، اسلام آباد، فیصل آباد، سرگودہا وغیرہ کے آڈٹ کی طرف خصوصی توجہ دی جائے اور ان کا آڈٹ کروایا جائے.مکرم قائمقام زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ جیسا کہ پہلے توجہ دلائی گئی تھی ، ربوہ کے آٹھ دس محلے چن کر ان میں نمازوں کی حاضری کا جائزہ لیا جائے اور وفود مقرر کئے جائیں اور اس کی رپورٹ بھجوائی جائے.مکرم قائد صاحب تربیت نو مبائعین کو ہدایت فرمائی کہ نومبائعین سے رابطہ کی مجالس سے معتین رپورٹ لی جائے نیز نو مبائعین کی کلاسز کی طرف توجہ دلائی اور کلاسز کے بارہ میں شوری میں جو تجویز منظور ہوئی تھی ، اس کا حوالہ دیکر خصوصاً ان مجالس کو جہاں زیادہ پھل حاصل ہوئے ہیں ، کلاسز کی طرف توجہ دلائی جائے.یہ اجلاس دعا کے بعد چھ بجے اختتام پذیر ہوا.خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عاملہ ۲۷ فروری ۲۰۰۳ء مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا ماہانہ اجلاس مورخہ ۲۷ فروری بروز جمعرات بوقت پونے پانچ بجے گیسٹ ہاؤس مجلس انصاراللہ میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس منعقد ہوا.جس میں مندرجہ ذیل اراکین نے شرکت فرمائی.ا.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۳- مکرم عبدالجلیل صادق صاحب ۵- مکرم منور شمیم خالد صاحب ے.مکرم عبدالرشید غنی صاحب ۲- مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب ۴.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۶ مکرم منیر احمد بسمل صاحب مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب ۹ مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب قائمقام زعیم اعلیٰ ۱۰.مکرم سید طاہر احمد صاحب مکرم سجاد احمد صاحب قائمقام قائد تربیت ۱۲.مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب ۱۳.مکرم کیپٹن شمیم احمد خالد صاحب ۱۴ مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۱۵.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ۱۷.مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب ۱۶.مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے کی.اس کے بعد عہدو ہر ایا گیا.عہد کے بعد گذشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی.اس کے بعد قائدین کرام نے اپنی رپورٹس پیش کیں سب سے پہلے قیادت عمومی ،اشاعت ،
IMI تاریخ انصار اللہ جلد چہارم تحریک جدید، ذہانت و صحت جسمانی، اصلاح و ارشاد، جنید ، ایثار اور آڈٹ کی رپورٹس پیش کی گئیں.محترم صدر صاحب نے مکرم قائد صاحب مال کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت فرمائی کہ انسپکٹر ان مال نے گذشتہ سال کن کن مجالس کے دورے کئے ہیں خصوصا ضلع سیالکوٹ کی مجالس.اس کے بعد قیادت وقف جدید، زعیم اعلیٰ ربوہ ، تربیت نو مبائعین ، مال تعلیم القرآن تعلیم اور تربیت کی رپورٹس پیش کی گئیں.محترم صدر صاحب نے مکرم زعیم صاحب اعلی ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ جن محلوں میں نمازوں کے سلسلہ میں وفود مقرر کئے گئے ہیں وہ اپنا کام شروع کر دیں نیز تعلیم القرآن کے سلسلہ میں جو کلاسز محلوں میں شروع کی گئی ہیں، ان کی فہرست مکرم قائد صاحب تعلیم القرآن کو بھی دی جائے تا کہ وہ خود بھی موقع پر جائزہ لے سکیں.مکرم قائد صاحب تربیت کو ہدایت فرمائی کہ MTA پر حضرت خلیفة المسیح الرابع" کی ترجمۃ القرآن کلاس سے استفادہ کی طرف مجالس کو توجہ دلائیں خصوصاً بڑی مجالس جن کی تعداد میں یا اس سے زیادہ ہے.MTA پر کلاس کا وقت بھی مجالس کو لکھ بھیجا جائے.آخر میں مکرم حافظ مظفر احمد صاحب، صدر کمیٹی اسناد خوشنودی ناظمین اضلاع، نے رپورٹ پیش کی مجلس عاملہ نے کمیٹی کی سفارش سے اتفاق کرتے ہوئے مندرجہ ذیل ناظمین اضلاع کو اسناد خوشنودی دیئے جانے کی سید نا حضرت خلیفہ اسیح الرابع کی خدمت میں سفارش کی.ا ضلع اسلام آباد اول ناظم ضلع مکرم چوہدری عبدالواحد ورک صاحب ۲ : ضلع لاہور :دوم ناظم ضلع مکرم طاہر احمد ملک صاحب ضلع کراچی: دوم ناظم ضلع مکرم قریشی محمود احمد صاحب ۴ ضلع راولپنڈی سوم ناظم ضلع مکرم چوہدری مبارک احمد صاحب یہ اجلاس ساڑھے چھ بجے شام اختتام پذیر ہوا.(۲) خلاصہ کا رروائی اجلاس مجلس عامله ۲۸ رمئی ۲۰۰۳ء مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا ماہانہ اجلاس مؤرخہ ۲۸ مئی ۲۰۰۳ ء بروز پیر بوقت پونے چھ بجے شام گیسٹ ہاؤس مجلس انصاراللہ میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب قائمقام صدر مجلس منعقد
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۸۲ ہوا.جس میں مندرجہ ذیل اراکین نے شرکت فرمائی.ا.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۲.مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب قائمقام زعیم اعلیٰ ۴ مکرم عبد الجلیل صادق صاحب ۵.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ے.مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب ۶ مکرم منیر احمد بسمل صاحب ۸.مکرم مبارک احمد طاہر صاحب ۹.مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب ۱۰.مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب 11.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۱۳ مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب ۱۲.مکرم سید طاہر احمد صاحب اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے کی.اس کے بعد عہد دہرایا گیا.عہد کے بعد گزشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی جو متفقہ طور پر درست قرار دی گئی.بعد ازاں قائدین کرام نے اپنی رپورٹس پیش کیں.سب سے پہلے قیادت عمومی ، اشاعت، تحریک جدید ، ذہانت و صحت جسمانی اور تربیت کی رپورٹس پیش ہوئیں.محترم صدر صاحب نے قائد صاحب تربیت کو ہدایت فرمائی کہ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کی تحریک دعا کے بارہ میں اگلے ماہ بھی ایک سرکلر مجالس کو بھجوائیں.اس کے بعد قیادت ایثار تجنید ، زعیم اعلیٰ ربوہ ، وقف جدید، اصلاح وارشاد تعلیم القرآن اور مال کی رپورٹس پیش کی گئیں.محترم صدر صاحب نے قائد صاحب تجنید کو ہدایت فرمائی کہ احزاب بندی اور سائقین کا نظام جن مجالس میں قائم ہو چکا ہے، اس کی رپورٹ پیش کریں.مکرم قائد صاحب ایثار کو ہدایت فرمائی کہ میڈیکل کیمپس میں جو کمی ہوئی ہے اس کی وجہ معلوم کی جائے.اس کے بعد مکرم منظور احمد صاحب کا معاملہ پیش ہوا.ان کے بارہ میں طے ہوا کہ جب تک نائب قائد عمومی کا با قاعدہ تقر ر نہیں ہو جاتا اس وقت تک یہ کام کرتے رہیں.اس کے بعد ان کا معاملہ پیش ہو.یہ اجلاس دعا کے بعد سوا سات بجے اختتام پذیر ہوا.(۳) خلاصہ کارروائی اجلاس مجلس عامله ۲۲ دسمبر ۲۰۰۳ء مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا ماہانہ اجلاس مؤرخہ ۲۲ دسمبر ۲۰۰۳ء بروز پیر بوقت سوا چار بجے شام گیسٹ ہاؤس مجلس انصاراللہ میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس منعقد
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ہوا جس میں مندرجہ ذیل اراکین نے شرکت فرمائی.۱۸۳ ا.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۲.مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب ۳.مکرم عبدالجلیل صادق صاحب ۵ - مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ۴.مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب ۶.مکرم سید طاہر احمد صاحب ۷.مکرم منور شمیم خالد صاحب مکرم ظفر احمد ظفر صاحب قائمقام قائد تربیت مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب ۱۰.مکرم منیر احمد بسمل صاحب ۱۱.مکرم کیپٹن شمیم احمد خالد صاحب ۱۲.مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب ۱۳ مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۱۴.مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے کی.اس کے بعد عہد دہرایا گیا.عہد کے بعد گزشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی جو متفقہ طور پر درست قرار دی گئی.اس کے بعد قائدین کرام نے اپنی ماہانہ رپورٹس پیش کیں.سب سے پہلے قیادت عمومی ، اشاعت، تحریک جدید، ذہانت و صحت جسمانی اور تربیت کی رپورٹس پیش ہوئیں.محترم صدر صاحب نے مکرم قائد صاحب عمومی کو ہدایت فرمائی کہ بعض مجالس ابھی تک پرانے رپورٹ فارم پر رپورٹ بھجوا رہی ہیں.جس مجلس کی طرف سے پرانا رپورٹ فارم آئے انہیں نیا فارم بھجوایا جائے اور لکھا جائے کہ آئندہ نئے فارم پر رپورٹ بھجوایا کریں.مکرم آڈیٹر صاحب کو ہدایت فرمائی کہ انسپکٹر ان کو دورے سے قبل آڈٹ کے نقطہ نظر سے ہدایت دے دیا کریں کہ وہ دیہاتی مجالس سے رپورٹ لیا کریں اور آڈٹ کا طریق کار بتائیں کہ انہوں نے کس طرح حساب رکھنا ہے.اس کے بعد قیادت تربیت ، وقف جدید تعلیم القرآن، تربیت نو مبائعین ، زعیم اعلیٰ ربوہ ، صف دوم اور تعلیم کی رپورٹس پیش کی گئیں.محترم صدر صاحب نے قائد صاحب تعلیم القرآن کو ہدایت فرمائی کہ صحت تلفظ کے ساتھ قرآن کریم پڑھانے کیلئے اساتذہ تیار کرنے کا حضور انور نے جوارشاد فرمایا تھا ، کہ ایسے اساتذہ تیار ہو جائیں جو صحیح تلفظ کے ساتھ آگے کلاسیں لے سکیں ، یہ حصہ پوری طرح نہیں ہوسکا.اس کی طرف توجہ کی ضرورت ہے.مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ نمازوں کیلئے انفرادی طور پر کوشش کر کے
۱۸۴ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم توجہ دلانے کی ضرورت ہے.ربوہ میں نماز جمعہ کے وقت دکانوں کے کھلے رہنے کا رجحان پھر شروع ہو رہا ہے، اس کی طرف توجہ کی جائے.یہ اجلاس دعا کے بعد قریباً پونے چھ بجے اختتام پذیر ہوا.نو مبائعین ربوہ کی تربیتی کلاس مؤرخه ۲۴ جنوری ۲۰۰۳ء کور بوہ کے نو مبائعین کی تربیتی کلاس ہوئی.کلاس کا افتتاح مکرم ملک منوراحمد صاحب جاوید قائد اشاعت نے کیا اور ایمان افروز اور مؤثر خطاب فرمایا.دونو مبائعین نے قبول احمدیت کے اثر انگیز اور ایمان افروز واقعات بیان کئے.کلاس میں ربوہ اور اس کے مضافات ،سرگودھا اور فیصل آباد سے چالیس نو مبائعین شامل ہوئے اور میں داعیان الی اللہ اور زعماء حلقہ جات نے بھی شمولیت کی.سالانہ مقابلہ مقالہ نویسی کا آغاز سلطان القلم حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے حقیقی انصار بننے کیلئے ضروری ہے کہ اراکین مجلس قلمی جہاد میں بھر پور انداز میں اپنا حصہ ڈالیں اور اُن دلائل و براہین سے مسلح ہوں جو اس زمانہ میں حضور کے ذریعہ خدا تعالیٰ نے عطا کئے ہیں.انصار میں علمی تحقیق کے شوق کو مہمیز دینے اور ادبی صلاحیتوں میں مزید نکھار پیدا کرنے کے لئے ۲۰۰۳ء سے سالانہ مقابلہ مضمون نویسی کا آغاز کیا گیا.۲۰۰۳ ء میں حضرت شہزادہ سید عبد اللطیف صاحب شہید کابل کی شہادت کو سو سال پورے ہور ہے تھے، اس لئے پہلے سال کے مقابلہ مقالہ نویسی کو آپ کے نام سے معنون کیا گیا.مقاله نویسی کا یہ مقابلہ چونکہ پہلی مرتبہ منعقد ہورہا تھا لہذا قیادت تعلیم نے اس کے قواعد وضوابط تجویز کئے.جن میں سے چند یہاں درج کئے جاتے ہیں.قواعد مقالہ بعنوان ” شیخ عجم.حضرت صاحبزادہ عبداللطیف شہید جن کتب کا حوالہ دیا جائے ان کے مصنفین ، مطبع ، سن اشاعت وغیرہ کا ذکر کیا جائے.اول آنے والے کو تین ہزار روپے نقد انعام، دوم کو دو ہزار روپے نقد انعام اور سوم کو ایک ہزار روپے نقد انعام دیا جائے گا.علاوہ ازیں انعامی شیلڈ اور سند امتیاز سے بھی نوازا جائے گا.حمد مقالہ کے الفاظ پندرہ سے بیس ہزار ہوں گے.کاغذ کے ایک طرف صاف صاف خوشخط تحریر کریں.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۸۵ مقالہ جمع کرانے کی آخری تاریخ ۳۱ / جولائی ۲۰۰۳ ء ہوگی.زعماء کو ہدایت دی گئی کہ مقالہ لکھنے والے اراکین کے اسماء مع مکمل پوسٹل ایڈریس و فون نمبر سے مطلع کریں.مقالہ لکھنے والے اراکین کی راہنمائی کے لئے کچھ ذیلی عناوین تجویز کئے گئے.ذیلی عناوین: (۱) خدا کی راہ میں قربانیوں اور شہادت کا بلند مقام.(۲) حضرت صاحبزادہ عبداللطیف صاحب کا خاندان، وطن.(۳) پیدائش، حلیہ ، بچپن.(۴) تحصیل علم کے لئے سفر علمی مہارت اور مقام.(۵).سیاسی اور قومی خدمات.(۶) حضرت مسیح موعودؓ سے تعارف، ارادہ حج اور قادیان آمد.(۷) حضور سے ملاقات، سفروں میں شمولیت اور واپسی.(۸) وطن واپسی پر ملکی حالات، گرفتاری، مباحثہ اور توبہ کی تلقین.(۹) شہادت کے حالات، تدفین، انگریز انجینئر کی گواہی.(۱۰) حضرت مسیح موعود کی پیشگوئی اور اس کا پورا ہونا.(۱۱) حضرت صاحبزادہ کی سیرت کے نمایاں پہلو، محبت الہی ، عشق رسول، عشق مسیح موعود ، رؤیا و کشوف ، استقامت.(۱۲) آپ کی شہادت کے بعد آپ کے خاندان پر آنے والے مصائب (۱۳) شہادت کے بعد مخالفین پر آنے والے مصائب، قہری نشانات.(۱۴) حضرت مسیح موعود اور خلفاء کا صاحبزادہ صاحب کی قربانی پر داد تحسین.(۱۵) حضرت صاحبزادہ صاحب کے بارہ میں حضرت مسیح موعود کے عربی و فارسی اشعار میں ذکر.(۱۶) احمدی علماء اور شعراء کے کلام سے انتخاب.امدادی کتب مقالہ نگار حضرات کو مطالعہ اور تحقیق میں مزید سہولت دینے کیلئے امدادی کتب کی فہرست بھی تجویز کی گئی جو یہ تھی.قرآن کریم و احادیث ، تذکرۃ الشہادتین ، ملفوظات حضرت مسیح موعود ، سیرۃ المہدی از حضرت مرزا بشیر احمد صاحب " ،شہداء الحق از حضرت قاضی محمد یوسف صاحب، عاقبۃ المکذبین از حضرت قاضی محمد یوسف صاحب، شہید مرحوم کے چشم دید واقعات از مکرم سید احمد نور کا بلی صاحب، شهید کابل از مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد ، تاریخ احمدیت جلد دوم نیا ایڈیشن یا تاریخ احمدیت جلد سوم پرانا ایڈیشن از مکرم مولا نا دوست محمد شاہد صاحب ،مضامین الفضل ۶ جنوری ۱۹۹۸ء ،۲۳ اگست ۱۹۹۸ء، مئی ۱۹۹۹ء، مئی ۱۹۹۹ء، ۱۱ تا۱۲؎ جولائی ۲۰۰۱ ء،۲۶ مئی ۱۴۰۶۲۰۰۲/ اگست ۱۵،۶۲۰۰۲اگست ۲۹،۶۲۰۰۲ ستمبر ۲۰۰۲، ۳۰ ستمبر ۲۰۰۲ء ۱ ) انصار کو بذریعہ عہدیداران اور اعلانات اس اہم مقابلہ کی طرف توجہ دلائی گئی چنانچہ انصار کی طرف
۱۸۶ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم سے انسٹھ مقالہ جات موصول ہوئے.جس میں سر فہرست کراچی رہا جہاں سے اکیس مقالہ جات موصول ہوئے.فیصل آباد سے گیارہ ، لاہور سے آٹھ ، ربوہ سے چھ، راولپنڈی سے تینا ور اسلام آباد سے تین مقالہ جات موصول ہوئے اس کے علاوہ شیخو پورہ، ملتان ، جہلم ، جھنگ، چکوال اور حافظ آباد کے اضلاع نے بھی مقابلہ میں نمائندگی کی تمام شرکت کرنے والے انصار کو اسناد شرکت دی گئیں.مقالہ میں پہلی چار پوزیشنوں اور معیاری مقالہ جات کی فہرست درج ذیل ہے.اوّل مکرم مسعود احمد ظفر صاحب عزیز آباد کراچی دوم مکرم عمر حیات صاحب فیکٹری امیر یار بوہ سوم مکرم منصور احمد لکھنوی صاحب گلشن اقبال شرقی کراچی چهارم مکرم منصور احمد ظفر صاحب دار الفضل شرقی ربوه : مکرم محمد ثناء اللہ صاحب شیخوپورہ حسن کارکردگی: مندرجہ بالا پوزیشنز کے علاوہ جن انصار کے مقالہ جات قابلِ ستائش حد تک معیاری تھے اُن کے اسماء یہ ہیں.مکرم محمد اشرف صاحب کا اہلوں دارالذکر فیصل آباد، مکرم عبدالشکور صاحب سمن آباد لا ہور ، مکرم داؤ داحمد ملک صاحب را ولپنڈی صدر ، مکرم ملک خلیل احمد ناصر صاحب گلستان جو ہر کراچی، مکرم میجر (ر) میاں عبدالباسط صاحب راولپنڈی صدر، مکرم منیر احمد بٹ صاحب بیت التوحید لاہور ،مکرم عبدالمنان شاہکوئی صاحب نارتھ کراچی، مکرم مصور احمد طاہر صاحب ماڈل کالونی کراچی، مکرم سید سلیم شاہجہانپوری صاحب گلشن اقبال غربی کراچی ، مکرم عبدالکریم خالد صاحب بیت التوحید لا ہور انعامات مقابلہ مقاله نویسی ۲۰۰۳ء: اس پہلے مقابلہ مضمون نویسی کے لئے انعامی شیلڈ اور سند امتیاز کے علاوہ مندرجہ ذیل انعامات تقسیم کئے گئے.اوّل: کتب + تین ہزار روپے نقد دوم کتب + دو ہزار روپے نقد سوم کتب + ایک ہزار روپے نقد یہ انعامات سالا نہ علمی ریلی ۲۰۰۳ء کے موقع پر ۱۴؍دسمبر ۲۰۰۳ء کو حضرت مرزا عبدالحق صاحب امیر ضلع سرگودہانے تقسیم فرمائے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۸۷ مجلس محمود آباد کراچی کا سالانہ اجتماع مورخه ۱۲ فروری ۲۰۰۳ء مجلس انصار الله محمود آباد کراچی کا تیسرا سالانہ اجتماع منعقد ہوا.مکرم مولانامحمد آصف طاہر صاحب مربی سلسلہ عالیہ احمدیہ نے پہلے اجلاس کی صدارت کی.افتتاح کے بعد مجلس سوال و جواب کی محفل منعقد ہوئی.متعدد دوستوں نے علمی سوالات کئے جن کے جوابات دیئے گئے.بعد ازاں ” حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی مخلوق خدا سے ہمدردی اور شفقت کے موضوع پر مکرم حافظ جواد احمد صاحب مربی سلسلہ نے تقریر کی جس میں بتایا کہ حضرت مسیح موعود کی بعثت کی دو اغراض ہیں.حقوق اللہ اور حقوق العباد.دوسرے مقرر مکرم مشہود احمد صاحب ناصر مربی سلسلہ نے ”نظام وصیت کی اہمیت“ کے عنوان پر تقریر کی.اختتامی اجلاس: اجلاس دوم (اختتامی) دو پہر اڑھائی بجے مکرم مودود احمد خان صاحب امیر جماعت احمدیہ کراچی کی زیر صدارت منعقد ہوا.اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم فیاض محمود صاحب نے کی.بعدہ مکرم شیخ زاہد محمود صاحب نے در مشین سے خوش الحانی سے نظم پڑھی.مکرم ملک طاہر احمد خان صاحب نے مجلس کی سالانہ رپورٹ کارگزاری برائے سال ۲۰۰۲ ء پیش کی.رپورٹ کے بعد مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ کراچی نے علمی اور ورزشی مقابلہ جات میں پوزیشن حاصل کرنے والوں میں انعامات تقسیم کئے.مکرم راجہ نصیر احمد صاحب ناظر اصلاح وارشادصدرانجمن احمدیہ نے قیام نماز کی طرف خاص توجہ دلائی.مکرم مودود احمد خان صاحب امیر جماعت احمدیہ کراچی نے انصار اللہ کے عہد پر عمل کرنے کی طرف توجہ دلائی اور کہا کہ نظام خلافت کی حفاظت کے لئے اپنی اولاد کو بھی تلقین کریں.ہمیں اللہ تعالیٰ نے خلافت کی نعمت سے نوازا ہے.اطاعت میں بڑی برکت ہے.آئندہ نسلوں کو خلافت سے وابستہ رہنے کی تلقین کرتے رہیں.خطاب کے بعد دعا ہوئی اور تمام عہد یداران اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا گیا.اس طرح یہ بابرکت اجتماع بخیر وخوبی اختتام پذیر ہوا.۲ شعبه ایثار مجلس انصار اللہ کراچی کی کارکردگی مورخه ۱۳ / فروری ۲۰۰۳ء کو شعبہ ایثار مجلس انصار اللہ کراچی نے عید الاضحیہ کے موقعہ پر سندھ کے دیہات میں رابطہ اور غرباء کے ساتھ عید کی خوشیوں میں شریک ہونے کا پروگرام بنایا.اس موقعہ پر غرباء کے ساتھ رابطہ کے علاوہ مقامات گھارو شہر، ہالیجی کے گردونواح کے چھ
۱۸۸ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم دیہات اور ٹھٹھہ ضلع کے چھ دیہات حاجی گوٹھ ، جمعہ گوٹھ ، رمضان گوٹھ ، عارب گوٹھ ، صدیق گوٹھ ، دریا خاں گوٹھ کے غرباء اور ناداروں میں گوشت تقسیم کیا گیا.ساڑھے چارمن گوشت کے علاوہ پائے اور سریاں بھی غرباء کو دیئے گئے.یہ گوشت ایک سو اٹھہتر غریب گھرانوں میں تقسیم کروایا گیا اور مذکورہ مقامات میں ایسا کوئی گھر نہیں رہا جس کو گوشت نہ دیا گیا ہو.و مندرجہ ذیل افراد وفد میں شامل تھے جنہوں نے عملی کام میں بھر پور حصہ لے کر خدمات سرانجام دیں:.مکرم چوہدری سعید احمد صاحب زعیم اعلی مجلس گلشن جامی ( امیر وفد )، مکرم عبدالحمید صاحب صدر جماعت گھارو، مکرم جمال دین صاحب، مکرم منصور احمد گوندل صاحب اور دیگر دو خدام.اس کے علاوہ مکرم مود و د احمد خان صاحب امیر جماعت احمدیہ کراچی، مکرم نعیم احمد خان صاحب، مکرم چوہدری منیر احمد صاحب اور مکرم قریشی محمود احمد صاحب ناظم ضلع کراچی کا خصوصی تعاون حاصل رہا.انصار اللہ مقامی ربوہ کی سپورٹس ریلی مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ کی تیسری سالانہ سپورٹس ریلی مورخہ ۱۴ تا ۱۶ ارفروری ۲۰۰۳ء منعقد ہوئی.افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی مکرم چوہدری اللہ بخش صادق صاحب ناظم وقف جدید و سابق زعیم اعلیٰ ربوہ تھے.اختتامی تقریب ۱۶ فروری کو ایوان محمود ہال میں ہوئی جس کے مہمان خصوصی محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس انصار اللہ پاکستان تھے.اس موقع پر ٹیبل ٹینس اور بیڈمنٹن سنگل کے فائنل میچز ہوئے.تلاوت و نظم کے بعد مکرم سید طاہر محمود ماجد صاحب ناظم اعلیٰ سپورٹس ریلی نے رپورٹ پیش کی جس کے بعد محترم مہمان خصوصی نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے اور اپنے خطاب میں کھیل اور ورزش کو حلقہ کے نچلی سطح پر شروع کرنے کی تلقین کی.عہد اور دعا کے ساتھ یہ تقریب اپنے اختتام کو پہنچی.مجلس عزیز آباد کراچی کا ریفریشر کورس مورخه ۱۴ / فروری ۲۰۰۳ء کو مجلس عزیز آباد کراچی کا ایک روزہ ریفریشر کورس منعقد ہوا.جس کا آغاز تلاوت قران کریم اور انصار اللہ کے عہد سے ہوا.بعدۂ ڈاکٹر شیخ شریف احمد صاحب زعیم اعلیٰ نے تعارفی تقریر کے ساتھ پروگرام کا مختصر خاکہ پیش کیا جس کے بعد جملہ عہد یداران کو اس کورس سے بھر پور استفادہ کرنے کی تلقین کی گئی.مکرم عبدالرشید سماٹری صاحب نائب ناظم انصار اللہ کراچی نے تعلیم القرآن،
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۸۹ اصلاح وارشاد، تربیت اور ایثار کے شعبوں سے متعلق تمام امور سے آگاہ کیا اور طریقہ کار کی تفصیلات بتا ئیں.مکرم بشیر الدین عباسی صاحب نائب ناظم مجلس انصار اللہ کراچی نے شعبہ تجنید ، مال ، وقف جدید، تحریک جدید اور آڈٹ کے کاموں کی تفصیل اور طریقہ کار سے آگاہ کیا.اسی طرح شعبہ اشاعت، تربیت، ذہانت و صحت جسمانی اور صف دوم کے بارہ میں پروگرام بتائے گئے.منتظم تربیت مکرم زبیر احمد خان صاحب اور منتظم اصلاح و ارشاد مکرم محمد انور ناصر صاحب نے مختصر أخطاب کیا اور مکرم مربی صاحب نے نصائح کیں.پروگرام کے اختتام پر نماز ظہر ادا کی گئی اور یہ ریفریشر کورس بخیر و خوبی انجام پذیر ہوا.۴ کی سیمینار یوم مصلح موعود مورخه ۱۹ / فروری ۲۰۰۳ء کو مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ کے زیرانتظام انصار اللہ پاکستان کے ہال میں یوم مصلح موعود کے مبارک موقع پر ایک سیمینار منعقد ہوا." مریم شادی فنڈ“ سیدنا حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحم اللہ تعالٰ نے اپنی حیات مبارک کی آخری تحر یک ضرورت مند بچیوں کی شادیوں کے موقع پر امداد کے بارہ میں فرمائی چنانچہ آپ نے ۲۱ فروری ۲۰۰۳ء کے خطبہ جمعہ میں فرمایا :.میں شکر نعمت کے طور پر اپنی والدہ مرحومہ کا ذکر بھی کرنا چاہتا ہوں.آپ غریبوں کی بہت ہمدرد تھیں اور بہت مہربان وجود تھیں.ہمیشہ انہوں نے مجھے بھی غریبوں اور ضرورتمندوں کی مدد کرنے کی تربیت دی.ان کی اس نیکی کو ہمیشہ زندہ رکھنے کی خاطر میں آج ایک اعلان کرنے والا ہوں.آپ غریب بچیوں کے جہیز کا انتظام کیا کرتی تھی.اور بہت سی ایسی بچیاں تھیں یا دوسری غریب جن کے جہیز کا آپ نے ہمیشہ انتظام فرمایا.اللہ تعالیٰ ان کو اس کی بہترین جزا دے.اب ان کی یاد میں اور ان کے احسان کا بدلہ اتارنے کے لئے ، احسان کا بدلہ تو نہیں اتارا جا سکتا مگر ان کی روح کو ثواب پہنچانے کی خاطر ، میں یہ اعلان کرنا چاہتا ہوں کہ جو بھی بیٹیاں بیاہنے والے ہیں اور غربت کی وجہ سے ان کو کچھ دے نہیں سکتے.کچھ تھوڑے بہت کپڑے ، کچھ سنگھار کی چیزیں ، یہ تو لازمی ہیں ورنہ وہ اپنے سسرال میں جا کر بہت شرمندہ ہوتی ہیں اور بہت سے طعنے ملتے ہیں.یہ تو ظلم کرتے ہیں جو طعنے دیتے ہیں
۱۹۰ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم کیونکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت تو یہ تھی کہ دو کپڑوں میں اپنی بیٹی کو رخصت کیا ہے اور کوئی جہیز وغیرہ نہیں تھا مگر اب رواج پڑ گیا ہے اس لئے دیکھا دیکھی کچھ نہ کچھ ضرور کرنا پڑتا ہے اس لئے میں یہ اعلان کرتا ہوں کہ جن کی بیٹیاں بیاہنے والی ہیں اور انہیں مدد کی ضرورت ہے ، حسب توفیق میں اپنی طرف سے بھی کچھ ان کو پیش کرتا ہوں ، وہ بے تکلفی سے مجھے لکھیں ، ان کا مناسب گزارہ ہو جائے گا اور جہیز کی رسم کسی حد تک پوری ہو جائے گی.اگر میرے اندر اتنی توفیق نہ ہو تو اللہ تعالیٰ کے فضل سے خدا تعالیٰ کی جماعت غریب نہیں ہے.بہت روپیہ ہے، جماعت کے پاس.تو انشاء اللہ جماعت کے کسی فنڈ سے ان کی امداد کر دی جائے گی مگر ان کو توفیق مل جائے گی کہ ان کی بیٹیاں خیر وخوبی کے ساتھ اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوں.۵ کی بعد کو ۲۸ فروری ۲۰۰۳ء کے خطبہ جمعہ میں اس فنڈ کا نام مریم شادی فنڈ رکھتے ہوئے ارشاد فرمایا.پچھلے خطبہ جمعہ میں میں نے غریب بچیوں کی شادی کے لئے تحریک کی تھی کہ شادی کیلئے کچھ رقم پیش کریں.مجھے تعجب ہوا ہے کہ جماعت نے اس طرح دل کھول کر اس قربانی میں حصہ لیا ہے کہ آسمان سے خدا تعالیٰ کے فضلوں کی بارش ہوئی ہے.پھر فرمایا.66 اس فنڈ کا نام مریم شادی فنڈ رکھ دیتا ہوں.امید ہے کہ اب یہ فنڈ کبھی ختم نہیں ہوگا اور ہمیشہ غریب بچیوں کو عزت کے ساتھ رخصت کیا جا سکے گا.کچھ اس تحریک پر فوری لبیک کہتے ہوئے صدر مجلس مکرم و محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نے ۲۳ فروری ۲۰۰۳ء کو مندرجہ ذیل فیکس حضورانور کی خدمت بابرکت میں بھجوائی.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم 191 سیدی دو بسم اللہ الرحمن الرحیم السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ اللہ تعالیٰ حضور یدکم اللہ بنصرہ العزیز کو ہمیشہ اپنی حفاظت میں رکھے.آمین حضور نے خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۱ فروری میں جماعت کی ضرورت مند بچیوں کے لئے شادی کے موقع پر امداد کا وعدہ فرمایا ہے.مجلس انصاراللہ پاکستان اس غرض کے لئے مبلغ تین لاکھ روپے حضور کی خدمت میں پیش کرتی ہے.حضور قبول فرماویں تو ہمارے لئے باعث سعادت ہوگا.والسلام خاکسار مرزا خورشید احمد صدر مجلس انصار اللہ پاکستان ۲۳۲۲۰۰۳ اس کے جواب میں مکرم مبارک احمد ظفر صاحب نائب وکیل المال لندن نے بذریعہ خط ۲۴ رفروری ۲۰۰۳ء کو تحریر کیا کہ ”آپ نے مجلس انصاراللہ پاکستان کی طرف سے ضرورت مند بچیوں کے لئے شادی کے موقع پر امداد دینے کے لئے حضور انور کی خدمت میں مبلغ تین لاکھ روپے پیش کرنے کی اطلاع دی ہے.اس پر حضور انور نے فرمایا ہے کہ جزاکم اللہ احسن الجزاء.اب انشاء اللہ کوئی کمی نہیں آنے لگی.اس عطیہ کا ذکر حضور انور نے اپنے خطبہ جمعہ فرموده ۲۸ فروری ۲۰۰۳ء میں بھی فرمایا ہیں مارچ ۲۰۰۳ کو مبلغ تین لاکھ روپے کی رقم بصورت رقعہ امانت تحریک جدید نمبر ۷۷ ۴۴۸ مکرم و محترم ناظر صاحب اعلیٰ صدرانجمن احمدیہ کی خدمت میں بھجوادی گئی.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۹۲ دوسری کلاس نومبائعین ر بوه نو مبائعین ربوہ کی دوسری تربیتی کلاس مورخه ۲۱ فروری بروز جمعہ کو منعقد ہوئی.مکرم بشارت احمد صاحب محمود نائب زعیم اعلیٰ ربوہ نے خطاب میں جماعت کا تفصیلی تعارف کروایا اور نو مبائعین کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا.مکرم مبارک احمد صاحب ظفر منتظم تربیت نو مبائعین نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات پڑھ کر سنائے.اختتامی خطاب مکرم نصیر احمد صاحب چوہدری قائمقام زعیم اعلیٰ نے فرمایا.کلاس میں تمہیں نو مبائعین شریک ہوئے.شہادت مکرم میاں اقبال احمد صاحب ایڈووکیٹ نڈر احمدی ،معروف قانون دان اور خادم سلسلہ، مکرم میاں اقبال احمد صاحب ایڈووکیٹ امیر ضلع را جن پورمورخه ۲۵ فروری ۲۰۰۳ ء بروز منگل نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے اکسٹھ سال کی عمر میں شہید کر دیئے گئے.مؤرخہ ۲۵ فروری رات ساڑھے نو بجے آپ اپنے دفتر میں جو آپ کے مکان کے ایک حصہ میں تھا ، بیٹھے کام کر رہے تھے.اس وقت ان کے پاس ان کے بھائی (جو غیر از جماعت ہیں ) اور بیٹی بھی بیٹھی ہوئی تھی کہ دو پگڑی پوش آدمی دفتر میں آئے.انہوں نے میاں صاحب کی بیٹی کو کہا کہ تم اندر چلی جاؤ.ان کے اٹھتے ہی انہوں نے فائرنگ کر دی اور میاں اقبال احمد صاحب موقع پر ہی شہید ہو گئے.محترم میاں اقبال احمد صاحب تحصیل چشتیاں ضلع بہاولنگر کے رہنے والے تھے.ابتدائی تعلیم وہیں سے حاصل کی.میٹرک کے بعد تعلیم الاسلام کا لج ربوہ میں تعلیم حاصل کی.۲۳ اپریل ۱۹۶۱ء کو بیعت کر کے سلسلہ احمدیہ میں داخل ہوئے.۶ار مارچ ۱۹۷۰ء کو نظام وصیت میں شامل ہوئے.کئی سال پہلے دفتر وصیت میں اپنے تجہیز و تکفین کے اخراجات کی رقم جمع کروا چکے تھے.آپ ایم اے اسلامیات اور ایل ایل بی تھے اور را جن پور میں وکالت کے پیشہ سے وابستہ تھے.آپ ۱۹۷۱ء میں نائب امیر ضلع ڈیرہ غازیخان مقرر ہوئے اور جب۱۹۸۰ء میں راجن پورضلع بنا تو آپ اس کے امیر ضلع مقرر ہوئے اور ۱۹۸۹ء سے ۱۹۹۲ء کے عرصہ کے علاوہ اپنی شہادت تک اس عہدہ پر خدمات بجالاتے رہے.مجالس شوری میں بھر پور شرکت کرتے اور اپنی آراء پیش کرتے.حکومتی آرڈینینس کے تحت آپ پر متعدد مقدمات قائم کئے گئے اور آپ کو اسیر راہ مولی رہنے کا بھی شرف حاصل ہوا.روز نامہ الفضل میں آپ کے مضامین بھی شائع ہوتے رہے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۹۳ ڈسٹرکٹ بار را جن پور کے صدر سردار حبیب الرحمن خان دریشک نے اس وحشیانہ قتل کی پر زور مذمت کرتے ہوئے دوروزہ سوگ کا اعلان کیا.جنازه و تدفین : ۲۲ فروری کو دن بارہ بجے راجن پور میں آپ کی نماز جنازہ مکرم ملک خالد مسعود صاحب ناظر امور عامہ صدر انجمن احمد یہ پاکستان نے پڑھائی جو آپ کی شہادت کے بعد ربوہ سے ایک مرکزی وفد کے ہمراہ راجن پور پہنچ گئے تھے.آپ کی میت ۲۶ فروری کو رات ساڑھے آٹھ بجے ربوہ پہنچی.دارالضیافت ربوہ میں جماعتی عہد یداران استقبال کے لئے موجود تھے.۲۷ فروری صبح نو بجے احاطہ دفاتر صدر انجمن احمدیہ میں آپ کی نماز جنازہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی نے پڑھائی جس میں ربوہ اور بیرون جات کے ہزاروں افراد نے شرکت کی اور آخری دیدار کیا.خدام ربوہ نے ایک دائرہ بنا کر آپ کا جسد خاکی اعزاز کے ساتھ قبرستان عام نمبرا میں پہنچایا جہاں تدفین کے بعد حضرت صاحبزادہ صاحب موصوف نے ہی دعا کروائی.۸ پانچویں آل پاکستان سپورٹس ریلی مجلس انصار اللہ پاکستان کی پانچویں آل پاکستان سپورٹس ریلی مؤرخه ۲۸ / فروری تا ۲/ مارچ ۲۰۰۳ء منعقد ہوئی جس میں بیڈ منٹن، ٹیبل ٹینس، رسہ کشی، والی بال اور کلائی پکڑنے کے مقابلہ جات ہوئے.اس ریلی میں انیس اضلاع کے دو سو پچیس انصار نے حصہ لیا.اس ریلی کو یہ خصوصیت بھی حاصل تھی کہ کینیڈا اور برطانیہ سے بھی بعض احباب نے تقریبات میں شرکت کی.الحمدللہ کہ تین یوم تک جاری رہنے کے بعد یہ دلچسپ ورزشی مقابلے بخیر وخوبی اپنے اختتام کو پہنچے.انتظامیہ سپورٹس ریلی: ریلی سے متعلقہ جملہ امور کو بہترین انداز میں سرانجام دینے کے لئے مندرجہ ذیل انتظامیہ صدر محترم کی منظوری سے تشکیل دی گئی.منتظم اعلیٰ : مکرم عبد الجلیل صادق صاحب.ایڈیشنل منتظم اعلیٰ : مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب منتظم عمومی : مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب.سیکرٹری و منتظم مقابلہ جات: مکرم قریشی سراج الحق صاحب.ایڈیشنل منتظم مقابلہ جات: مکرم ڈاکٹر محمد احمد اشرف صاحب.منتظم قیام و طعام : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب.ایڈیشنل منتظم قیام و طعام مكرم عبد الحلیم سحر صاحب منتظم طبی امداد : مکرم ڈاکٹر عبد الخالق خالد صاحب منتظم
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۹۴ رجسٹریشن واشاعت و صفائی و آب رسانی مکرم حبیب الرحمن زیروی صاحب - منتظم رابطه: مکرم شمیم پرویز صاحب منتظم نظم و ضبط : مکرم خالد وحید صاحب منتظم سٹیج و مہمان نوازی و تیاری ہال: مکرم عطاء الرحمن محمود صاحب منتظم استقبال والوداع : مکرم کیپٹن شمیم احمد خالد صاحب منتظم انعامات : مکرم مبارک احمد طاہر صاحب.منتظم بیڈ منٹن : مکرم انعام اللہ صاحب منتظم ٹیبل ٹینس : مکرم ضیاء اللہ مبشر صاحب منتظم والی بال، رسہ کشی، کلائی پکڑنا: مکرم خالد محمود سدھو صاحب.منتظمین دفتر سپورٹس ریلی: مکرم چوہدری منظور احمد صاحب.مکرم طارق محمود منگلا صاحب.ٹیکنیکل اپیل کمیٹی : صدر : مکرم قریشی سراج الحق صاحب، ممبران: مکرم ڈاکٹر طارق حبیب ملک صاحب، مکرم ڈاکٹر ناصر احمد جاوید صاحب، مکرم ضیاء اللہ واہلہ صاحب، مکرم عبدالرشید سماٹری صاحب، منتظمین کھیل.افتتاحی تقریب : مورخه ۲۸ فروری بروز جمعہ تین بجے سہ پہر ایوان محمود میں سپورٹس ریلی کی افتتاحی تقریب ہوئی جس کے مہمان خصوصی محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس تھے.تلاوت عہد نظم اور رپورٹ کے بعد انہوں نے مختصر خطاب کیا اور پھر گزشتہ سال کے چیمپیئن مکرم ڈاکٹر طارق حبیب ملک صاحب کو ورزشی مقابلہ جات کے با قاعدہ افتتاحی اعلان کیلئے سٹیج پر بلایا گیا.مقابلہ جات: سپورٹس ریلی میں پانچ کھیل شامل تھے.اس سال رسہ کشی اور کلائی پکڑنے کے مقابلوں کا اضافہ کیا گیا تھا جب کہ حسب سابق بیڈ منٹن ٹیبل ٹینس اور والی بال کے مقابلے بھی شامل تھے.بیڈمنٹن اور ٹیبل ٹینس کے مقابلے ایوانِ محمود میں جبکہ والی بال و رسہ کشی دفاتر صدر انجمن احمدیہ کی گراؤنڈ عقب خلافت لائبریری ربوہ میں منعقد ہوئے.الحمد للہ کہ بارش کے باوجود تمام مقابلے مکمل ہوئے.آؤٹ ڈور گیمز میں والی بال اور رسہ کشی کے تیرہ تیرہ میچز ہوئے جبکہ کلائی پکڑنے کے ساتھ مقابلے ہوئے.ان ڈور گیمز میں ٹیبل ٹینس کے چھیاسی اور بیڈ منٹن کے ایک سو چونسٹھ میچز ہوئے.انعامات حاصل کرنے والے انصار بیڈ منٹن : صف اوّل سنگل میں اول: مکرم خواجہ محمد اسلام صاحب سیالکوٹ.دوم : مکرم ضیاءاللہ واہلہ صاحب سرگودھا صف اول ڈبل میں اول : مکرم چوہدری عطاء الرحمن محمود صاحب و مکرم را نا بشیر احمد صاحب ربوہ.دوم : مکرم محمد احمد ضیاء صاحب و مکرم مقصود احمد اٹھوال صاحب ربوہ.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۹۵ بیڈ منٹن کے بہترین کھلاڑی اور مین آف دی ٹورنامنٹ : مکرم طارق حبیب ملک صاحب لاہور.ٹیبل ٹینس : صف اول سنگل میں اول: مکرم کرنل ظفر علی صاحب اوکاڑہ.دوم : مکرم چوہدری افتخار احمد صاحب عارف ربوہ.صف اوّل ڈبل میں اول : مکرم چوہدری افتخار احمد عارف صاحب و مکرم مقصود احمد اٹھوال صاحب.دوم : مکرم کرنل ظفر علی صاحب و مکرم چوہدری شفیق احمد صاحب اوکاڑہ.صف دوم سنگل میں اول: مکرم ضیاء اللہ مبشر صاحب ربوہ.دوم: مکرم انور صابر صاحب کراچی صف دوم ڈبل میں اول: مکرم ضیاء اللہ مبشر صاحب و مکرم خواجہ ایاز احمد صاحب ربوہ.دوم : مکرم انور صابر صاحب و مکرم خورشید احمد صاحب کراچی.ٹیبل ٹینس کے بہترین کھلاڑی اور مین آف دی ٹورنامنٹ مکرم ضیاء اللہ مبشر صاحب ربا بیڈ منٹن اور ٹیبل ٹینس میں نمائندگی میں اول ضلع کراچی رہا.کلائی پکڑنا : صف اوّل: اول : مکرم مبارک احمد علوی صاحب ربوہ.دوم : مکرم نصیر احمد صاحب فیصل آباد.صف دوم : اول: مکرم محمد خالد صاحب لاہور.دوم : غلام سرور صاحب بہاولنگر.والی بال : اول: علاقہ لا ہور ( کیپٹن ) مکرم انور احمد صاحب.دوم : علاقہ ربوہ ( کیپٹن) مکرم پر و فیسر مبارک احمد طاہر صاحب.والی بال کے بہترین کھلاڑی مکرم عبدالمجید صاحب علاقہ لا ہور قرار پائے.رسہ کشی: اول: علاقہ ربوہ.دوم : علاقہ کراچی اختتامی تقریب اس تقریب کے مہمان خصوصی حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی ربوہ تھے.اس موقع پر انصار اللہ صف دوم کا بیڈ منٹن ڈبل کا فائنل میچ بھی کھیلا گیا جس کے بعد مکرم پروفیسر قریشی عبدالجلیل صادق صاحب منتظم اعلیٰ سپورٹس ریلی نے رپورٹ پیش کی.آپ نے بتایا کہ
۱۹۶ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم امسال نو علاقہ جات کے انیس اضلاع کے دوسو پچھپیں کھلاڑیوں نے شرکت کی جبکہ گزشتہ سال ایک سو چورانوے انصار شامل ہوئے جن میں زائرین بھی شامل تھے لیکن اس دفعہ صرف کھلاڑیوں کی رجسٹریشن کی گئی ہے.ان تین دنوں میں پانچ مقابلہ جات کے کل تین سو چھتیں میچز ہوئے.رپورٹ کے بعد محترم مہمان خصوصی نے اعزاز پانے والے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے اور دعا کروائی.دعا کے بعد نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں اور بعد ازاں جملہ شرکاء ریلی و مہمانوں کی خدمت میں لان انصار اللہ دفاتر میں ظہرانہ پیش کیا گیا.9 ضلع میر پور خاص کا نواں سالانہ تربیتی اجتماع مجالس ضلع میر پور خاص کا نواں سالانہ اجتماع مؤرخہ ۲۸ / فروری ۲۰۰۳ ء ناصر آباد فارم سندھ میں منعقد ہوا جس میں علمی اور ورزشی مقابلہ جات اور تربیتی پروگرام بھی منعقد ہوئے.افتتاحی اجلاس: مکرم ڈاکٹر عبدالمنان صدیقی صاحب امیر ضلع میر پور خاص کی زیر صدارت افتتاحی اجلاس گیارہ بجے صبح شروع ہوا.تلاوت، عہد اور نظم کے بعد مرکزی نمائندہ مکرم مولا نا عبدالوہاب احمد صاحب نے خطاب میں کہا کہ تینوں تنظیموں خدام الاحمدیہ، اطفال الاحمدیہ اور لجنہ اماءاللہ کی تربیت کی ذمہ داری انصار اللہ پر ہی ہے.آپ کو اللہ تعالیٰ کے مدد گار کہا گیا ہے.لہذا اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے اسے احسن رنگ میں ادا کریں.افتتاحی اجلاس کے آخر میں مکرم امیر صاحب ضلع نے اپنے خطاب میں بہترین انتظام اور اچھی حاضری پر انتظامیہ اور ناظم صاحب ضلع کو مبارکباد دی.آپ نے حضرت مسیح موعود کے ارشادات کی روشنی میں انصار کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلایا.علمی مقابلہ جات: اجتماع کے موقعہ پر انصار کے علمی مقابلہ جات منعقد ہوئے جس میں اٹھائیس انصار نے حصہ لیا.علمی مقابلہ جات میں تلاوت قرآن کریم، نظم اور تقاریر کے مقابلے ہوئے.انصار نے سیرت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم، سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور دعوت الی اللہ کے دلچسپ اور ایمان افروز واقعات پر مبنی تقاریر کیں.ورزشی مقابلہ جات: اجتماع کے پروگرام کو دلچسپ بنانے کے لئے انصار کے ورزشی مقابلہ جات ہوئے جس میں لانگ جمپ، کلائی پکڑنا، رسہ کشی اور والی بال کے مقابلہ جات ہوئے.
۱۹۷ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم اختتامی اجلاس: نماز جمعہ کے بعد اجتماع کے اختتامی اجلاس کی کارروائی ہوئی.اختتامی اجلاس کی صدارت مرکزی نمائندہ نے کی.تلاوت قرآن کریم نظم اور عہد کے بعد علمی و ورزشی مقابلہ جات میں اول، دوم اور سوم پوزیشنیں حاصل کرنے والے انصار میں مرکزی نمائندہ نے انعامات تقسیم کئے اور کامیاب اجتماع منعقد کرنے پر نظامت ضلع کو مبارکباد دی.آپ نے کہا کم وقت میں انتظامیہ نے بڑے احسن رنگ میں پروگرام مکمل کیا ہے.اپنے بچوں کو بھی نظام سے وابستہ کریں اور ان کی تربیت پر خصوصی توجہ دیں.اس تربیتی اجتماع میں اٹھا ئیں مجالس کی نمائندگی ہوئی اور تین سو پانچ انصار کے علاوہ دوسو پنتالیس خدام، اطفال اور نو مبائعین نے شرکت کی.الحمد للہ یہ پروگرام بخیر و خوبی انجام پذیر ہوا.علم انعامی اور اسناد خوشنودی کے معیاروں میں رد و بدل اجلاس مرکزی عامله منعقدہ ۱۰/ مارچ ۲۰۰۳ء میں صدر صاحب علم انعامی کمیٹی نے مختلف شعبوں کے معیاروں اور نمبروں میں تبدیلی کے بارہ میں بعض سفارشات پیش کیں جنہیں مجلس عاملہ نے منظور کر لیا.۲۶ مارچ کے اجلاس میں صدر محترم نے قائد صاحب عمومی کو ہدایت کی کہ جو معیار طے ہوئے ہیں، وہ قائدین کو بھجوائے جائیں.وہ اپنے شعبہ کے نمبروں کے بارہ میں جائزہ لے کر اپنا تبصرہ صدر محترم کو بھجوائیں.صدر محترم اسکے لئے ایک کمیٹی بنادیں گے جو حتمی سفارش پیش کرے گی.مجلس انصار اللہ کراچی کا سالانہ ریفریشر کورس اجلاس اول: مؤرخه ۱۶ / مارچ ۲۰۰۳ء بروز اتوار احمدیہ ہال کراچی میں مجلس انصار اللہ کراچی کے زیر اہتمام پانچواں ایک روزہ سالانہ ریفریشر کورس منعقد ہوا.اس ریفریشر کورس میں شرکت کے لئے مرکز سے مکرم ڈاکٹر عبد الخالق خالد صاحب نائب صدر صف دوم و قائد تعلیم اور مکرم مولانامحمد اعظم اکسیر صاحب قائد اصلاح وارشاد تشریف لائے تھے.افتتاحی تقریب: پہلے اجلاس کی صدارت مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب نا ئب صد رصف دوم و قائد تعلیم (نمائندہ مرکز ) نے کی.تلاوت قرآن کریم مکرم یعقوب احمد بٹ صاحب نے کی.بعدۂ صدر اجلاس نے عہد دہرایا.عہد کے بعد مکرم حمید احمد شاہد صاحب نے خوش الحانی سے نظم سنائی.مکرم قریشی محمود احمد صاحب ناظم کراچی نے ریفریشر کورس کی غرض و غایت بیان کرتے ہوئے کہا کہ شعبہ جات کی مساعی کیلئے
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۹۸ پرانے عہد یدار ان کو یاد دہانی کروائی جاتی ہے اور نئے عہدیداروں کو شعبہ جات کے جملہ امور سے آگاہ کیا جاتا ہے.آپ نے مرکزی مہمانوں کی اس ریفریشر کورس میں شرکت پر خوشی کا اظہار کیا.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب صدر اجلاس نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ضلع کراچی کی چار مجالس پہلی دس پوزیشنوں میں آئی ہیں.لیکن پہلی تین پوزیشنوں میں کوئی مجلس نہیں آئی جس کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے.آپ نے اپنے خطاب میں وقت کی پابندی اور نفس کے جہاد کی اشد ضرورت پر زور دیا.افتتاحی خطاب کے بعد مکرم عبد الباری قیوم شاہد صاحب نائب ناظم عمومی ضلع کراچی نے شعبہ عمومی کا پروگرام پیش کیا.مکرم نائب صدر صف دوم و قائد تعلیم نے ضلع کراچی کے شعبہ تعلیم کی مساعی کو سراہا.نیز ہدایت کی کہ جن انصار کے پاس سائیکل ہیں ان کا ریکارڈ رکھا جائے.صف دوم کے انصار پکنک پر سائیکلوں کے ذریعہ جائیں.آپ نے بتایا کہ گذشتہ سال کراچی کا سائیکل سفر بہت کامیاب رہا جس میں ایک سو سائیکلسٹ انصار شامل ہوئے.مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب قائد اصلاح وارشاد نے نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی اور بتایا کہ نائب ناظم تربیت منتظم تربیت اور نائب زعیم تربیت کی ٹیم کے مل کر کام کرنے سے شعبہ کا کام آسان اور بہتر ہوسکتا ہے.تربیت نو مبائعین کے بارہ میں بتایا کہ بیج بونے کے بعد اگر نگہداشت نہ ہو تو اس کا نتیجہ کیا نکلے گا.اجلاس دوم: اجلاس دوم میں شعبہ مال کے بارے میں مکرم عبدالرشید سماٹری صاحب نے عہد یداران کو مرکزی ہدایات سے آگاہ کیا اور ہر مجلس کو بجٹ کی بر وقت ترسیل اور روز نامچہ دکھاتہ میں با قاعدہ اندراج کرنے کی طرف توجہ دلائی نیز چندہ جات کی تدریجی وصولی کی تاکید کی.مکرم بشیر الدین عباسی صاحب آڈیٹر نے تحریک کی کہ زعماء اعلیٰ مجلس کے حسابات کا بروقت آڈٹ کروائیں.مقامی آڈیٹر بھی حلقوں کا آڈٹ کرے.ضلع کا آڈیٹر مجالس اور ضلع کا آڈٹ کرتا ہے.اس موقعہ پر صد راجلاس نے فرمایا کہ تجنید میں اضافہ بجٹ میں اضافہ کا ذریعہ بنتا ہے.شعبہ مال کو ہر ناصر کو بجٹ میں شامل کرنے اور تدریجی وصولی کی طرف بھی توجہ دلائی.مکرم جمیل احمد بٹ صاحب سیکرٹری دعوت الی اللہ کراچی نے کہا کہ حضور انور نے تمام عہدیداران کو اس شعبہ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے.تمام منتظمین اصلاح و ارشاد کو سیکرٹری دعوت الی اللہ کے ساتھ مل کر اس میدان
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ١٩٩ میں کام کرنا چاہئے.آپ نے اس شعبہ کی مساعی سے آگاہ کیا اور مذکورہ خطوط پر کام کرنے کی ہدایت فرمائی.صدر اجلاس نے فرمایا کہ اس شعبہ میں مجلس کراچی کا شمار پاکستان کی بہترین مجالس میں ہوتا ہے.مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد نے بھی اس موقع پر ہدایات دیں.مکرم قائد صاحب تعلیم نے توجہ دلائی کہ سو فیصد انصار کو نماز باترجمہ سکھانا مجلس کا اولین فرض ہے.با تر جمہ قرآن کریم سکھانے کی کلاس کا اہتمام کیا جائے نیز کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا درس بھی رکھا جائے.آپ نے پرچہ جات کے حصول میں کراچی کی خوش کن کوشش کا تذکرہ کیا اور خصوصاً مجلس گلشن جامی کی طرف سے سو فیصد پرچے حل کروانے پر تحسین کا اظہار کیا.آپ نے ہدایت کی کہ علمی ریلی میں زیادہ سے زیادہ انصار کو شامل کیا جائے.کراچی کی طرف سے کم از کم دس مقالے آنے چاہئیں.شعبہ اشاعت کے تحت ہر ماہ کم از کم دو مضامین ماہنامہ انصار اللہ کو بھجوائے جائیں.اجلاس سوم : اجلاس سوم میں مکرم عبد القدیر فیاض چانڈیو صاحب مربی سلسلہ کے درس قرآن کریم کے بعد مکرم چوہدری منیر احمد صاحب سیکرٹری تربیت نو مبائعین نے توجہ دلائی کہ نو مبائعین کو اپنے ساتھ شامل کر کے نمازوں کا پابند بنائیں اور ان سے مسلسل رابطہ رکھیں.علمی کلاس اور زیارت مرکز کا اہتمام کریں.مکرم مولانا محمد اعظم اکسیر صاحب نے ڈش سنٹر پر اور جلسہ سیرۃ النبی میں مہمانوں کی تعداد بڑھانے کی طرف توجہ دلائی.اختتامی خطاب : صدر اجلاس نے اپنے اختتامی خطاب میں فرمایا کہ ہمیں ان تمام ہدایات کو عمل کے سانچے میں ڈھالنا چاہئے کہ ریفریشر کورس کا اصل مقصد آپ کے اندر مسابقت کی روح پیدا کرنا ہے.آخر میں مکرم ناظم صاحب ضلع کراچی نے ریفریشر کورس کے کامیاب انعقاد پر خدا کا شکر ادا کیا اور مرکزی مہمانوں ، مقررین اور عہدیداران کا شکریہ ادا کیا.الحمد للہ یہ با برکت تقریب دعا کے ساتھ بخیر و خوبی اپنے اختتام کو پہنچی.اس ریفریشر کورس میں ایک سو نوے عہدیداران شامل ہوئے.11 اجلاس داعیان الی اللہ ربوہ مورخه ۲۰ / مارچ ۲۰۰۳ء کو شعبہ اصلاح وارشاد نے داعیان الی اللہ کے لیے ایک مجلس سوال وجواب کا انعقاد کیا.مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور نے داعیان کے سوالات کے نہایت دلکش اور مؤثر رنگ میں جوابات دیئے جس سے دوستوں کے علم میں غیر معمولی اضافہ ہوا اور حوصلہ بھی بلند ہوا.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۰۰ مکرم ضیاء اللہ صاحب مبشر منتظم تعلیم انصار اللہ مقامی نے داعی الی اللہ کے اوصاف“ کے موضوع پر ایک مدتل تقریر کی.اجلاس میں ایک سو چھپیں داعیان الی اللہ شامل ہوئے.ہفتہ تربیت ۲۳ تا ۲۹ / مارچ ۲۰۰۳ء مرکزی ہدایات کے مطابق ۲۳ تا ۲۹ مارچ ۲۰۰۳ء منعقد ہوا.جس کے دوران نماز تہجد ، نماز با جماعت، روزانه تلاوت قرآن کریم پر خصوصی توجہ دی گئی.کشتی نوح“ کا درس اور تربیتی عناوین پر تقاریر کرائی گئیں.نماز فجر اور نماز عشاء کی حاضری خاص طور پر نوٹ کر کے ست انصار کو توجہ دلائی گئی.تیسری نومبائعین کلاس ربوه نو مبائعین کی تیسری تربیتی کلاس دفتر انصار اللہ مقامی ربوہ میں ۲۸ / مارچ ۲۰۰۳ء کو منعقد ہوئی.کلاس کا آغا ز مکرم را نا محمد اسماعیل صاحب نو مبائع دوست کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا.بائیس نومبائع دوستوں نے شرکت کی.مکرم بشارت احمد صاحب محمود نائب زعیم اعلیٰ انصار اللہ مقامی اور مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب قائم مقام زعیم اعلیٰ انصار اللہ ربوہ نے حاضرین سے خطاب کیا.تمام دوستوں نے دارالضیافت میں کھانا کھانے کے بعد بیت اقصیٰ ربوہ میں نماز جمعہ ادا کی.مرکزی میڈیکل کیمپ مورخه ۲۹ مارچ ۲۰۰۳ء کو مرکزی سطح پر ایک میڈیکل کیمپ موضع گلوتری میں لگایا گیا.اس میں دو ہومیو پیتھک ڈاکٹروں اور نائب منتظم صاحب ایثار نے شرکت کی.اسی مریضوں کو مفت ادویات فراہم کی گئیں.اس کے ساتھ ساتھ بعض دوستوں کے استفسار پر احمدیت کا تعارف بھی کروایا گیا.افتتاح لائبریری حلقہ علوم غربی شناءر بوه مؤرخہ ۱۸اپریل ۲۰۰۳ء کو مجلس انصاراللہ حلقہ دارالعلوم غربی ثناء کی لائبریری کا افتتاح عمل میں آیا.صدر مجلس مکرم و محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نے افتتاح فرمایا.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۰۱ مجلس انصار اللہ کراچی کا سالانہ تربیتی اجتماع مورخه ۱۳/ اپریل ۲۰۰۳ ء بیت العزیز عزیز آباد کراچی میں نظامت ضلع کراچی کے زیر اہتمام سالانہ اجتماع منعقد ہوا جس میں مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد اشاعت نے بطور مرکزی نمائندہ شرکت فرمائی.مکرم مود و د احمد خان صاحب امیر جماعت احمدیہ کراچی نے اجتماع کا افتتاح فرمایا.افتتاحی اجلاس مکرم نواب مود و د احمد خان صاحب امیر کراچی نے تلاوت، عہد اور نظم کے بعد انصار سے خطاب کرتے ہوئے خلافت احمد یہ، نظام وصیت اور انصاراللہ کے عہد کی غرض و غایت اور اہمیت بیان کی اور عافیت کے حصار سے وابستگی کی تلقین کی.اجلاس اوّل: افتتاحی پروگرام کے بعد مکرم قریشی محمود احمد صاحب ناظم ضلع کی زیر صدارت پہلا اجلاس منعقد ہوا.مکرم عبدالقدیر فیاض چانڈیو صاحب مربی سلسلہ کے درس قرآن کریم کے بعد مکرم لئیق احمد طاہر صاحب نے مطالبات تحریک جدید کے موضوع پر تقریر کی اور مرکزی نمائندہ مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد اشاعت نے موجودہ دور کے تقاضے پر خطاب کیا.اسی اجلاس میں علمی سوالات کے جواب مکرم مولانا مرزا نصیر احمد صاحب نائب وکیل المال ثانی، مکرم مشہود احمد ناصر صاحب مربی سلسلہ اور مکرم جمیل احمد بٹ صاحب نے دیئے.اجلاس دوم : ادا ئیگی نماز ظہر وعصر اور وقفہ طعام کے بعد دوسرا اجلاس مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم علاقہ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں مکرم جمیل احمد بٹ صاحب نے درس دیا اور مکرم مشہود احمد ناصر صاحب نے نظامِ وصیت کے موضوع پر تقریر کی.صدر اجلاس نے موجودہ حالات کے بارے میں حضرت اقدس کے اقتباسات سنائے.اختتامی اجلاس: اس تربیتی اجتماع کے اختتامی اجلاس میں مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نمائندہ مرکز نے انعامات تقسیم کیے اور اختتامی خطاب کیا.آپ نے احباب کو دعوت فکر دی کہ کیا وہ جیسے اس بابرکت اجتماع میں آئے تھے ، ویسے ہی جارہے ہیں یا کوئی تبدیلی اپنے اندر محسوس کر رہے ہیں؟ اگر جواب مثبت ہے تو الحمد للہ ورنہ اپنی علمی اور عملی حالتوں میں تبدیلی پیدا کرنا ضروری ہے.اختتام سے قبل مکرم قریشی محمود احمد صاحب ناظم ضلع کراچی نے گزشتہ سال کی نسبت امسال بہتر حاضری پر خوشی کا اظہار کیا اور مرکزی نمائندہ اور مقررین کا شکریہ ادا کیا.آخر میں دعا ہوئی اور یہ پروگرام کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا.اس اجتماع میں حاضرین کی تعداد ایک ہزار چوہتر تھی.۱۲
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۰۲ وفات سیدنا حضرت مرزا طاہر احمد صاحب خلیفتہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ اس سال کا ایک نہایت اہم واقعہ سیدنا ومولانا حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کا سانحہ ارتحال تھا.حضور قریباً اکیس سال تخت خلافت پر متمکن رہنے کے بعد ۱۹ اپریل ۲۰۰۳ء کو اپنے مولائے حقیقی کے حضور حاضر ہو گئے.انا للہ وانا اليه راجعون.ہر احمدی کا دل اس صدمہ اور غم سے چور اور آنکھیں اشکبار ہوگئیں مگر اپنے آقا ومولیٰ حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ میں اپنے خدا کی رضا پر کامل رضامندی کے ساتھ سر تسلیم خم کیا.اللہ تعالیٰ نے احباب جماعت کو پورے صبر، ثبات قدم اور حوصلہ کے ساتھ اس جانکاہ صدمہ کو برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائی.مجلس انصار اللہ عالمگیر کو یہ شرف حاصل ہے کہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب یکم جنوری ۱۹۷۹ء سے ۱۰رجون ۱۹۸۲ ء تک اس کے صدر رہے.ساڑھے تین سال کا یہ عرصہ بلا شبہ ایک سنہری دور ہے جس میں آپ نے بطور صدر، تاریخ ساز خدمات سرانجام دیں.آپ کے وجود باجود کی صورت میں مجلس کو تازہ دم، ولولہ انگیز اور بالغ قیادت میسر آئی.آپ نے اپنی خدا داد صلاحیتوں اور شاندار قوت فکر وعمل کے بہترین نمونہ سے مجلس انصار اللہ میں بیداری کی ایک نئی روح پھونک دی.آپ نے مرکزی سطح پر کام کو از سر نو منظم فرما کر ہر شعبہ میں نئے نئے اہداف مقرر فرمائے اور بفضلہ تعالیٰ آپ کی انتھک شبانہ روز جد وجہد کے نتیجہ میں مجلس واقعہ دن دگنی رات چوگنی ترقی کرنے لگی.آپ کے دور کی ایک نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ آپ نے اپنے طرز عمل سے تنظیم کے ارکان کو کامل اطاعت مسلسل جد وجہد اور دعا کے ذریعہ خلیفہ وقت کا سلطان نصیر بنانے میں بھر پور محنت فرمائی اور اپنی صدارت کے پہلے دن سے لیکر آخری دن تک اس اہم فریضہ کو نہایت کامیابی سے نبھایا.خلیفہ وقت کے ارشادات پر فور البیک کہنے کی چند مثالیں پیش کی جاتی ہیں.۲۴-۱ اگست ۱۹۷۹ء کو حضرت خلیفہ اسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ نے انصار کا اصل کام تربیت قرار دیتے ہوئے اس طرف توجہ دینے کی تلقین فرمائی تھی.چنانچہ صدر مجلس نے نہ صرف مرکزی نمائندگان کے ذریعہ تربیتی دوروں کا آغاز کیا بلکہ خود بھی مجالس کے انتھک دورے کئے تنظیمی و تربیتی امور میں مجالس کی راہنمائی کی بلکہ عملی رنگ میں تربیتی اجتماعات اور مجالس سوال و جواب منعقد کر کے انصار میں ایک مستعدی اور حرکت پیدا فرما دی.
۲۰۳ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲.سالانہ اجتماعات میں ہر مجلس سے نمائندگی کے بارہ میں حضور کی خواہش کی تعمیل میں صدر محترم کی طرف سے خطوط اور اعلانات اور نمائندگان کے ذریعہ متواتر شرکت کی تحریک ہوتی رہی اور خلافت کے پروانے شمع کے گرد پہلے سے بہت بڑھ کر جمع ہوتے رہے جس پر حضرت خلیفہ اسیح الثالث نے اظہار خوشنودی بھی فرمایا.۳.سید نا حضرت خلیفہ مسیح الثالث کے پیش فرمودہ تعلیمی منو به بر موقع اجتماع انصارالله ۱۹۷۹ء پر بھر پور عمل کرانے کی سعی فرمائی.۴.حضرت خلیفہ اسیح الثالث" کے ارشادات کی روشنی میں ہر مجلس میں تعلیم القرآن کی خصوصی جدو جہد فرمائی.حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب نے اپنے دورِ صدارت کے آغاز میں ہی عہدیداران انصار اللہ کے لئے ہر شعبہ کی معتین سکیم اور بلند اہداف پیش نظر رکھ کر ایک دوسرے سے سبقت لیتے ہوئے کام کی تلقین فرمائی تھی.انصار سے مضبوط رابطہ اور انہیں بیدا ر ر کھنے کے لئے آپ نے ہر سال کے آغاز پر ولولہ انگیز پیغامات سے انصار میں زندگی کی نئی لہر پیدا کر دی.میدان عمل میں مقررہ کردہ بلند اہداف کی چوٹیاں سر کرنے کے لئے مرکزی سطح پر آپ نے ایک مستعد، منظم اور متحرک ٹیم تیار فرمائی جس کی آپ ہمہ وقت اور مسلسل رہنمائی فرماتے رہے.مرکزی عاملہ کو مستعد کرنے کے ساتھ ساتھ آپ نے ضلعی اور مقامی عہدیداران کو بھی اپنی مساعی کے دائرے میں شامل کرنے کے لئے مختلف اسلوب اختیار فرمائے اور مرکزی نمائندگان کے دورہ جات اور خط و کتابت کے علاوہ آپ نے مرکز میں ناظمین علاقہ ، اضلاع اور زعمائے اعلیٰ کے سہ ماہی اجلاسات کا آغاز فرمایا جن میں مقامی عہدیداران اپنی مشکلات پیش کر کے اسکا حل پاتے.یہ اجلاسات تـعـاونــواعلى البر کے جذبہ کے ساتھ مرکزی عہدیداران میں کام کونئی جلا دینے کا سبب بنے.پھر آپ نے ضلعی عہدیداران کو اپنی جملہ مجالس کے دورہ کی ہدایت فرمائی.آپ کے عہد صدارت میں ایک سونٹی مجالس کا اضافہ ہوا.آپ نے مجالس کے تربیتی اجتماعات اور مجالس سوال و جواب کے انعقاد کی حوصلہ افزائی فرمائی اور ان میں مرکز سے علماء سلسلہ، قائدین مرکز یہ اور دیگر نمائندگان کو بھجوایا.آپ خود بھی بنفس نفیس پاکستان کے طول وعرض میں تشریف لے گئے.یہ مجالس اپنے نتائج و اثرات کے لحاظ سے نہایت کامیاب اور مفیدر ہیں.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۰۴ آپ ہی کے مبارک دور میں مجلس انصار اللہ کے دستور اساسی پر نظر ثانی ہوئی اور گیسٹ ہاؤس کی توسیع اور دفتر انصار اللہ کی تشکیل نو ہوئی.شعبہ مال کے حوالے سے آپ نے ایک پمفلٹ انفاق فی سبیل اللہ اور انصار اللہ کے نام سے تیار کروا کے قیادت کی طرف سے شائع کروایا.آپ نے چندہ کی صحیح تشخیص کی اہمیت کو مسلسل واضح فرمایا جس کے نتیجہ میں انصار اللہ کا بجٹ جو ۱۹۷۹ء میں تین لاکھ انیس ہزار تھا ۱۹۸۲ء میں دگنے سے بڑھ کر چھ لاکھ چورانوے ہزار ہو گیا.شعبہ تربیت آپ کی خصوصی رہنمائی اور نگرانی کا مرکز بنا رہا.اس سلسلہ میں اس شعبہ کی ریڑھ کی ہڈی نماز با جماعت کے قیام کی طرف آپ نے اپنی خاص توجہ مرکوز فرمائے رکھی.آپ نے نمازوں میں ست انصار کو مستعد ممبران کے سپر د کر کے انہیں نماز کا پابند بنانے اور مراکز نماز کے قیام کی تاکید فرمائی.آپ کے دور صدارت میں تین مرکزی اجتماعات منعقد ہوئے اور ہر اجتماع خدا تعالیٰ کے فضل سے مجلس کی روشن ترقی کا آئینہ دار بن کر جلوہ گر ہوا.حضرت صاحبزادہ صاحب کے دور صدارت میں ہر آنے والا اجتماع اپنی ایمان افروز تر بیتی اور روحانی کیفیات میں پہلے سے خوب تر ثابت ہوا.اراکین اور زائرین کی ریکارڈ تعداد ان اجتماعات میں شامل ہوتی رہی.۱۹۸۱ء کا اجتماع پندرھویں صدی کا پہلا اجتماع تھا.اس اجتماع کی ایک نمایاں خصوصیت یہ تھی کہ پہلی بار آٹھ بیرونی ممالک سے گیارہ نمائندہ انصار نے اس میں شرکت کی تھی.یہ اجتماع پہلی دفعہ احاطہ انصار اللہ سے باہر بیت اقصیٰ ربوہ سے ملحق جلسہ سالانہ کے میدان میں ہوا.ایک اور وجہ سے بھی یہ اجتماع یادگار رہا کہ اس میں باضابطہ تحریک کے تحت چھپیں مجالس کے ایک سو بانوے انصار سائیکلوں پر تشریف لائے.ان قافلوں میں ضلع تھر پارکر سندھ کے انصار بھی شامل تھے جنہوں نے آٹھ سو میل کا سفر چھ روز میں طے کیا.انہی اجتماعات میں آپ کی زیر نگرانی خلیفتہ امسیح کی تقاریر کے رواں ترجمہ کا کامیاب تجربہ کیا گیا اور اس طرح یہ تاریخی قدم آئندہ سالوں میں ہونے والے براہ راست تراجم کے عظیم الشان نظام کی بنیاد بنا.شعبہ اصلاح وارشاد کے حوالے سے آپ کی ذاتی دلچسپی اور لگن اظہر من الشمس ہے.دعوت الی اللہ کے لیے زیارت مرکز اور مجالس مذاکرہ کا آغا ز فرمایا.ملک بھر منعقد ہونے والی مجالس سوال و جواب میں آپ کے منفر داور حسین طرز کلام کی یادیں آج بھی دلوں میں ایک عجیب کیفیت نشاط پیدا کر دیتی ہیں.
۲۰۵ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم شعبہ اشاعت بھی آپ کے فیض سے خالی نہیں رہا.مجلس کے ترجمان ماہنامہ انصاراللہ کے معیار کو بلند کرنے کے لئے آپ نے مسلسل کوشش کی اور ایسے مدیر منتخب فرمائے جو آپ کی خواہشات اور توقعات کے مطابق ادبی اور تربیتی لحاظ سے اس کا بہترین معیار قائم کرتے رہے.رسالہ کی اشاعت کو بڑھانے کے لئے آپ نے انتظامیہ میں مناسب تبدیلی فرمائی.خطوط اور اعلانات کے علاوہ مربیان کرام سے بھی تعاون حاصل کیا اور آپ کے تین سالہ دور میں اس کی اشاعت ایک ہزار آٹھ سو سے بڑھ کر تین ہزار دو سو ہوگئی.آپ کے دور صدارت کا ایک تاریخ ساز واقعہ پندرھویں صدی کا آغاز بھی ہے اس موقع پر آپ نے مکرم حافظ مظفر احمد صاحب سے رسالہ ” چودھویں اور پندرھویں صدی کا سنگم تحریر کرا کے شائع فرمایا.بیرونی ممالک میں مجلس کی تنظیم نہ ہونے کے برابر تھی.آپ نے مجالس بیرون کی کارکردگی کا جائزہ لے کر ان میں اضافہ کا ٹارگٹ مقر فر مایا.مجالس بیرن کی تنظیم نوکی گئی.مجالس بیرون کی کارکردگی کو تیز کرنے کے لئے ۱۹۸۱ء میں سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الثالث" کی خدمت بابرکت میں نائب صدر مجلس کو دورہ پر بھجوانے کی درخواست کی چنانچہ مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے دو ماہ کے عرصہ میں نو ممالک کا دورہ کر کے مجالس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی سعی کی.ہر جہت سے خدا تعالیٰ کے فضل سے اس دور کی ترقیات ظاہر و باہر ہیں.تاریخ انصار اللہ جلد دوم آپ کے سعید و با برکت دور صدارت پر ایک اجمالی سی نظر ڈالتی ہے.اس کا مطالعہ یقیناً قارئین کے لئے روحانی مسرتوں اور لذتوں میں اضافہ کا موجب ہوگا.غرض حضرت صاحبزادہ صاحب نے اپنے دور صدارت میں جس ذاتی توجہ، محنت ، تند ہی لگن اور دور اندیشی سے قیادت فرمائی وہ آپ کا ہی خاصہ ہیں.۰ ارجون ۱۹۸۲ء کو آپ کے خلعت خلافت زیب تن فرمانے کے بعد تو مجلس انصاراللہ آپ کی براہ راست نگرانی اور راہنمائی میں خصوصی محبتوں اور شفقتوں کی رہین منت رہی.آپ نے اپنے ولولہ انگیز ، مؤثر اور علم و عمل سے بھر پور خطابات وارشادات کے ذریعہ انصار کوترقیات کی نئی جہتوں سے روشناس کرایا.یہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ ہی کی متبرک اور سحر انگیز شخصیت تھی جس نے اپنے انفاس قدسیہ سے برکت عطا کرتے ہوئے تنظیم انصار اللہ کو ایک نئے تاریخ ساز عہد میں داخل فرما دیا.اس سے میری مراد وہ انقلابی قدم ہے جو بدلتے ہوئے حالات و واقعات کے پیش نظر
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم حضور نے اپنی خدا داد فراست اور تجربات کے نتیجہ میں اور دعاؤں کے ذریعہ الہی مدد مانگتے ہوئے۳ / نومبر ۱۹۸۹ء کو اٹھایا اور مجلس انصار اللہ مرکزیہ کی بجائے ہر ملک میں صدارت کا نظام جاری فرمایا.وہ تنظیم جو چند علاقوں یا چند ملکوں میں اپنی سرگرمیاں محدود انداز میں جاری رکھے ہوئے تھی ، اب واقعہ بلند مدارج کو چھوتے ہوئے عالمگیر بن گئی اور روحانیت اور ترقیات کے نئے نئے میدانوں میں قدم مارنے لگی.بفضلہ تعالیٰ اب اس کی سرسبز شاخیں خلافت احمدیہ کے تناور درخت کے سایہ تلے عجب بہاریں دکھلا رہی ہیں.حضرت خلیفتہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کا یہ ایک ایسا گرانقدر اور عظیم الشان احسان ہے جو کبھی ہمارے دلوں سے حضور کی مقدس یا د کو کونہیں ہونے دے گا.حضرت خلیفۃ اصیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ اپنے محبتوں کو اشکبار کر کے ۱۹ ر ا پریل ۲۰۰۳ء کو مولائے حقیقی کے حضور حاضر ہو گئے.اللہ تعالیٰ نے اپنی قدیم سنت اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے کئے گئے وعدوں اور خلفاء احمدیت کی پیشگوئیوں کے عین مطابق وليبدلنهـم مـن بـعـد خوفهم امنا کی تجلی دکھاتے ہوئے خوف کی اس حالت کو پھر سے امن میں تبدیل کر دیا اور ۱۲۳ اپریل کی شب بیت الفضل لندن سے اٹھنے والی آواز نے ہر احمدی کے محزون اور تھراتے ہوئے دل پر سکینت کا دھارہ پوری شدت سے جاری کر دیا.انی معک یا مسرور کی آسمانی پیش خبری پوری شان کے ساتھ جلوہ گر ہوئی اور حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب اطال اللہ بقاہ خلیفہ اسیح الخامس منتخب ہوئے.مجلس انصار اللہ پاکستان کو یہ فخر حاصل ہے کہ اس کی مرکزی عاملہ میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب بطور قائد تعلیم القرآن، قائد وقف جدید اور قائد ذہانت و صحت جسمانی شامل رہے.بحیثیت ناظر اعلی صدر انجمن احمدیہ پاکستان و امیر مقامی آپ نے مجلس کی بہت سی مرکزی و مقامی تقاریب کو اپنے قدوم میمنت لزوم سے برکت بخشی جن میں علمی اور ورزشی پروگرام شامل ہیں.اپنے رُوح پرور خطابات سے نوازا اور انصار کے ایمانوں میں حرارت پیدا کی حقیقی معنوں میں انصار اللہ بننے کی تلقین کی اور قدم قدم پر رہنمائی اور حوصلہ افزائی فرمائی.اللَّهُمَ أَيَّدُهِ بِنَصْرَكَ الْعَزِيزِ قرارداد تعزیت و تجدید عہد وفا سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے سانحہ ارتحال پر تعزیت کے اظہار اور سید نا حضرت خلیفہ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں وفا اور اطاعت کے تجدید عہد کے لئے مندرجہ
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ذیل قرار داد مجلس انصار اللہ پاکستان نے منظور کی.۲۰۷ ”ہم اراکین مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے سانحہ ارتحال پر رنج و غم سے چور ہیں.آپ سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے اور حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے صاحبزادہ تھے.اللہ تعالیٰ نے آپ کو قدرتِ ثانیہ کا مظہر چہارم بنایا.۱۹۸۲ء سے ۲۰۰۳ء تک آپ کا اکیس سالہ مبارک دور تاریخ احمدیت کا ہر لحاظ سے یادگار دور ہے.۱۹۸۴ء کا ابتلاء....جب مخالفین نے بھر پور طاقت کے نشے میں احمدیت کے تمام راستے مسدود کر دیئے مگر خدائے کریم و قادر نے عظیم الشان قدرت کا ہاتھ دکھایا.خلافت کی عظمت اور زیادہ چمک اٹھی.انسانیت کے ہر حصے کو جلیل القدر خطبات اور معارف سے پر خطابات ملے.سو سالہ جلسہ سالانہ قادیان میں منعقد ہوا.اور ایم ٹی اے کے ذریعے عالمگیر رشد و ہدایت کا سامان ہو گیا.عالمی بیعت نے ترقیات کو نئی جہتیں عطا کیں.آپ کے مبارک دور میں احمدیت پہلے سے دو چند ممالک میں قائم ہوگئی.بجٹ اربوں میں پہنچا.حضور کی روح پرور ، دلگداز اور مجمع کو گرما دینے والی جمال و جلال سے لبریز آواز عرصہ دراز تک آپ کی یا دیں زندہ رکھے گی.علم الابدان کے لحاظ سے آپ نے ہمیشہ اپنا دامن فیض پھیلائے رکھا.جگہ جگہ لاکھوں کی تعداد میں آپ کے دم مسیحائی سے صحت وشفاء پانے والے آپ کے لئے دعا گو ہیں.پھر ہومیو پیتھی کلاسز نے بھی ایک کثیر التعداد تخلصین کو پیغام شفا میں بدل دیا.علم الادیان کے لحاظ سے تعلیم القرآن کی کلاسز ، رمضان المبارک کے درس، بے انتہاء علوم و معارف اور حقائق و دقائق سے پُر خطبات جمعہ اور جلسوں کی بے شمار تقریروں کے علاوہ مجالس عرفان عطا کیں.بچوں کو اور خواتین کو ، عرب مخلصین اور فرنچ ، انگریزی، بنگلہ، جرمن زبانیں جاننے والوں کو عام مجالس سوال و جواب میں شامل کر کے ساری دنیا کو حیات کو سے ہمکنار فرمایا.نیز ایک علمی خزانہ متعدد کتب کی صورت میں آپ کی یادگار ہے.خداوند کریم نے اپنی رضا کے حصول کی جو بھوت حضور کے دل میں جگائی تھی ہم پوری
۲۰۸ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم وفاداری اور صدق وصفاء کے ساتھ عہد کرتے ہیں کہ اس کی کو کو کبھی مدھم نہیں ہونے دیں گے اور آپ ہی کے مبارک الفاظ میں خدا سے توفیق مانگتے ہوئے عرض گزار ہیں:.”اے جانے والے! ہم تیری نیک یادوں کو زندہ رکھیں گے.ان تمام نیک کاموں کو پوری وفا کے ساتھ یا پوری ہمت کے ساتھ خدا تعالیٰ سے توفیق مانگتے ہوئے چلاتے رہیں گے اور اپنے خون کے آخری قطرہ تک ان کاموں میں حسن کے رنگ بھرنے کے لئے استعمال کریں گے جو رضاء باری تعالیٰ کی خاطر تو نے جاری کئے تھے.اور اگر اس دنیا میں تیری روح ان کی تکمیل کے نظاروں سے تسکین نہیں پاسکی تو اے ہمارے جانے والے آقا! اُس دنیا میں تیری رُوح ان کی تکمیل کے نظاروں سے تسکین پائے گی.ہم تجھ سے یہ عہد کرتے ہیں یعنی تیری یاد سے یہ عہد کرتے ہیں اور اصل عہد تو ہمارا اپنے رب سے ہے اور وہی زندہ حقیقت ہے.“ جانے والے!! اندرونِ وادی قلب و دماغ مدتوں روشن رہیں گے تیری یادوں کے چراغ خداوند کریم اپنے بے پایاں فضل و احسان سے حضور رحمہ اللہ تعالیٰ کے درجات عالیہ ہمیشہ بلند سے بلند تر فرماتا رہے اور آپ کی پھیلائی ہوئی روشنی انسانیت کو ہمیشہ منور کرتی رہے.آمین یا ارحم الراحمین.اس موقعہ پر ہم قدرتِ ثانیہ کے مظہر خامس سید نا حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلیفتہ اسی الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز ، جملہ افراد خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور جماعت احمد یہ عالمگیر سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور حضرت خلیفتہ اسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ تجدید عہد کرتے ہیں کہ ہم کامل اطاعت و فرمانبرداری کے ساتھ آگے بڑھیں گے.احمدیت کی مضبوطی اور اشاعت اور نظامِ خلافت کی حفاظت کے لئے انشاء اللہ آخر دم تک جدو جہد کرتے رہیں گے اور اس کے لئے بڑی سے بڑی قربانی پیش کرنے کے لئے ہمیشہ تیار رہیں گے.نیز ہم اپنی اولا د کو بھی ہمیشہ خلافت سے وابستہ رہنے کی تلقین کرتے رہیں گے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۰۹ اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے شاہراہ غلبہ حق وصداقت پر آنے والے دور میں نئی سے نئی تجلیات کے ساتھ جلوہ فرمائے اور کامل غلبہ کی منزل کو قریب تر کر دے.آمین یا ارحم الراحمین.ہم ہیں حضور کے انصار اراکین مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان ربوہ ۱۳ ریفریشر کورس علوم بلاک ب ربوه مؤرخه ۲۷ /اپریل ۲۰۰۳ء کو علوم بلاک ب کے حلقہ جات کا ریفریشر کورس بیت النور حلقہ دار العلوم شرقی نور میں منعقد ہوا.تینتیس عہدیداران مجلس مقامی ربوہ ، زعماء اور نائب زعماء نے شرکت کی.سالانہ تقریب تقسیم انعامات مجلس انصار اللہ مقامی سال ۲۰۰۲ء میں کارکردگی کے لحاظ سے حلقہ دارالبرکات ،حلقہ دارالنصر شرقی اور حلقہ ناصر آباد نے علی الترتیب اول، دوم اور سوم رہنے کا اعزاز حاصل کیا.علاوہ ازیں حلقہ جات دار العلوم غربی صادق، نصرت آباد، دار الرحمت غربی، دار النصر غربی الف ، نصیر آباد رحمن ، دارالشکر اور دارالفضل غربی نے بالترتیب چوتھی تا دسویں پوزیشن حاصل کی.سالانہ جائزہ میں صرف ان مجالس کو شامل کیا گیا تھا جنہوں نے با قاعدہ ماہوار رپورٹ بھجوائی تھی.مکرم قائمقام زعیم اعلیٰ صاحب نے ماہ مئی ۲۰۰۳ء کے اجلاس میں اس کا اعلان فرمایا نیز گزشته سال ۲۰۰۲ ء کی آخری سہ ماہی کے مرکزی امتحان میں خصوصی گریڈ حاصل کرنے والے انصار کے درمیان سندات بھی تقسیم کیں.ایک رپورٹ کارگزاری پر حضرت خلیفتہ اسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا اظہار خوشنودی صدر محترم کی طرف سے ماہوار رپورٹ کارگزاری حضور انور کی خدمت میں بھجوائی جاتی رہی.ایک رپورٹ کے جواب میں حضور نے تحریر فرمایا.: دوبسم اللہ الرحمن الرحیم مکرم صدر صاحب مجلس انصاراللہ پاکستان ربوہ السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ آپ کی ارسال کردہ رپورٹ بحوالہ 2003-04-1249/07 موصول ہوئی.اللہ تعالیٰ جملہ شعبہ جات کی کارکردگی کو بہتر سے بہتر کرنے کی توفیق عطا فرمائے.کارکنان کو
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۱۰ محنت ، خلوص اور حکمت سے کام کرنے کی سعادت عطا فرمائے اور نتائج خوشکن ہوں.میری طرف سے عاملہ اور دوسرے معاونین کو محبت بھر اسلام.والسلام قائد صاحب تعلیم کا خطاب خاکسار (دستخط) مرزا مسرور احمد (لندن -۳ مئی ۲۰۰۳ء) مورخہ ۷ رمئی ۲۰۰۳ء کو نائب زعماء تعلیم ربوہ کے اجلاس میں مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب قائد تعلیم مجلس انصاراللہ نے اپنے خطاب میں نائب زعماء کو کام کی مختلف جہات میں بہتری پیدا کرنے کی طرف اور امتحانی پر چوں کے حل کا معیار بلند کرنے کی طرف توجہ دلائی اور اس ضمن میں آپ نے نائب زعماء کے سوالات کے جوابات بھی دیئے.آل ربوه مقابله سلو سائیکلنگ ورسه کشی مورخہ ۹ رمئی ۲۰۰۳ء کو انصار کا آل ربوہ سلو سائیکلنگ مقابلہ ہوا جس میں ربوہ کے تمام حلقوں سے سینتیس انصار نے حصہ لیا.اس مقابلہ میں مکرم پروفیسر مبارک احمد صاحب طاہر دار البرکات اول ، مکرم جمیل احمد صاحب طاہر دار الفضل شرقی دوم اور مکرم منصور احمد صاحب دار الفضل غربی ربوہ سوم آئے.اسی طرح مؤرخہ ۶ ارمئی کو نصر بلاک اور علوم بلاک ب کے انصار کے درمیان رسہ کشی کا مقابلہ ہوا.یہ مقابلہ نصر بلاک کے انصار نے جیت لیا.سیمینار یوم خلافت مورخہ ۲۹ مئی ۲۰۰۳ء بروز جمعرات یوم قدرت ثانیہ کے حوالہ سے مجلس مقامی ربوہ نے ایک سیمینار مجلس انصاراللہ پاکستان کے بالائی ہال میں منعقد کیا.سیمینار کی کارروائی کا آغاز پونے چھ بجے شام تلاوت قرآن کریم کے ساتھ کیا گیا.حضرت مصلح موعودؓ کے پاکیزہ منظوم کلام کے بعد مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب ناظر خدمت در ویشان
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۱۱ نے اہمیت و برکات خلافت کے موضوع پر خطاب کیا.اس کے بعد مکرم پر وفیسر مبارک احمد صاحب عابد نے اپنا تازہ منظوم کلام خوش الحانی کے ساتھ سنایا.آخر میں صدر اجلاس مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب وکیل اعلی تحریک جدید و سابق صدر مجلس انصار الله نے خلافت کے موضوع پر خطاب فرمایا.مکرم چوہدری صاحب نے حضرت خلیفتہ اسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا احباب جماعت کے نام پیغام جو الفضل انٹرنیشنل ۲۳ مئی ۲۰۰۳ء میں شائع ہوا تھا، پڑھ کر سنایا.مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا.دعا کے بعد سیمینار اختتام پذیر ہوا.MTA کی ٹیم نے پروگرام کی ریکارڈنگ کی.سیمینار میں دوسو سے زائد افراد نے شرکت کی.یمن بلاک ربوہ میں تربیتی رابطہ پروگرام قیام نماز کے سلسلہ میں خصوصی کوشش کے لیے مکرم صدر صاحب مجلس انصاراللہ پاکستان کی ہدایت پر ہر ماہ ربوہ کے چند حلقوں کا انتخاب کیا جاتا رہا.مئی ۲۰۰۳ء میں اس سلسلہ میں خصوصی کوشش کے لیے یمن بلاک کے حلقہ جات کا انتخاب کیا گیا اور نمازوں کی حاضری کی رپورٹ محترم صدر مجلس کو ارسال کی گئی.ادعیہ امسیح الموعود کے مطالعہ کی تحریک مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب قائمقام زعیم اعلیٰ ربوہ نے یکم جون ۲۰۰۳ء کے اجلاس عاملہ مقامی میں خطاب کرتے ہوئے ادعیہ اسیح الموعود کے پڑھنے کی طرف توجہ دلائی اور کہا کہ یہ مقبول دعائیں ہیں کیونکہ خدا تعالیٰ اپنے پیارے نبی کی دعاؤں کو ضرور قبول کرتا ہے.پکنک و سائیکل سفر نظامت ضلع کراچی مجلس انصارالله ضلع کراچی کے زیر اہتمام ۱۵ار جون ۲۰۰۳ء بروز اتوارعزیز بھٹی پارک گلشن اقبال میں پکنک وسائیکل سفر کا انعقاد ہوا جس میں کراچی کی اکیس مجالس میں سے اٹھارہ نے شرکت کی.کراچی کی بارہ مجالس کے ستر انصار سائیکلوں پر اس پکنک میں شامل ہوئے.پکنک میں کل حاضری تین سو تھی.پکنک اور سائیکل سفر کا یہ پروگرام نہایت کامیاب رہا.۱۴ کی تعلیم القرآن کلاس ربوه مورخه ۱۵ تا ۳۰ رجون ۲۰۰۳ء صدارت عمومی کے زیر انتظام تعلیم القرآن کلاس منعقد ہوئی.ربوہ
۲۱۲ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم کے انصار نے بھی اس میں شمولیت کر کے استفادہ کیا.مکرم منتظم صاحب تربیت انصار اللہ مقامی مولانا صدیق احمد صاحب منور نے سات مرتبہ کلاس سے خطاب کیا.نیز مجلس انصار اللہ مقامی کے تحت ماہ جون ۲۰۰۳ء میں حلقہ دارالصدر غربی لطیف ، دار الصدر غربی قمر ، دار الفضل غربی ، دارالرحمت شرقی الف ، دار الرحمت غربی، ناصرآباد جنوبی، ناصر آباد غربی، دار الفتوح، دارالیمن وسطی حمد، دارا لیمن وسطی سلام، دار الیمن شرقی ، دار النصر شرقی ، دارالعلوم شرقی نور، دار العلوم جنوبی ، رحمان کالونی، دار البرکات نصیر آباد رحمن اور نصیر آباد غالب میں صحت تلفظ کے ساتھ قرآن مجید سکھانے کے لیے کلاسز جاری رہیں.حاضری نماز بڑھانے کی مساعی ماه جون ۲۰۰۳ء میں حاضری نماز بڑھانے کے سلسلہ میں مورخہ ۲۰ تا ۲۶ جون رحمت بلاک ربوہ کا انتخاب کیا گیا اور نماز فجر اور عشاء کی حاضری لی گئی.مکرم منتظم صاحب تربیت مقامی ربوہ نے اس تعلق میں بیت البشیر دارالرحمت شرقی الف میں ۲۱ / جون کو ایک جلسہ میں تقریر کی.تربیتی کلاس نو مبائعین ربوه نو مبائعین دوستوں کی تربیت کے لئے ہر ماہ ایک روزہ کلاس منعقد کی گئی جس میں عقائد و تعارف و تعلیمات احمدیت وغیرہ پر علماء سلسلہ کی تقاریر کروائی جاتی رہیں اور نو مبائع دوستوں کو سوالات کا موقع دے کر ان کے جوابات دیئے گئے.نومبائع دوستوں کو تلاوت قرآن کریم کرنے اور نظم پڑھنے کا موقع دیا جاتا رہا.اس کلاس میں وہ اپنے قبول احمدیت کے ایمان افروز حالات و واقعات بیان کرتے رہے.۲۰ جون ۲۰۰۳ء کو ایک تربیتی کلاس نو مبائع احمدی دوست مکرم خاور الرحمن صاحب کی تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوئی.ستائیس نو مبائعین شامل ہوئے اور بھر پور استفادہ کیا.سب نو مبائعین نے کلاس کے اختتام پر دار الضیافت ربوہ میں کھانا کھایا اور بیت اقصیٰ ربوہ میں نماز جمعہ ادا کی.عشرہ دعوت الی اللہ ۲۰ تا ۲۹ جون ۲۰۰۳ء مجلس انصار اللہ مقامی نے ۲۰ تا ۲۹ جون ۲۰۰۳ عشرہ دعوت الی اللہ منایا.اس دوران اصلاح وارشاد کمیٹی کے چوبیس اجلاس ہوئے.ایک سو واقفین نے وقف ایام کیا اور ایک ہزار اکاون افراد کے ساتھ رابطہ کیا.بائیس مہمانوں نے ایم.ٹی.اے کے پروگرام دیکھے.
۲۱۳ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم سیرت النبی ﷺ کے پندرہ اجلاس ہوئے جن میں چوبیس مہمان دوست شامل ہوئے.دوران عشرہ پندرہ اجتماعی اور نواسی انفرادی مذاکرے ہوئے.ان مذاکروں میں تین سو انتیس غیر از جماعت احباب تشریف لائے اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے بارہ پھل بھی حاصل ہوئے.عشرہ دعوت الی اللہ میں انصار نے اپنی اپنی سہولت کے مطابق دعوت الی اللہ کے ایام منائے.مجوزہ تواریخ سالانہ اجتماع سالانہ اجتماع ۲۰۰۳ء کے لئے ۱۰.۱۱.۱۲ راکتو بر ۲۰۰۳ ء کی تاریخوں کی سفارش کی گئی نیز ۲۵ / جون کے اجلاس مرکزی عاملہ میں یہ فیصلہ بھی ہوا کہ سالانہ اجتماع منعقد نہ ہونے کی صورت میں دسمبر کی پہلی اتوار کو محدود شوری منعقد کر لی جائے.مجالس انصار اللہ کراچی کی کارکردگی مورخه ۵ تا ۲۱ / جولائی ۲۰۰۳ ء مکرم حفیظ احمد شاہد صاحب مربی سلسلہ انصار اللہ پاکستان نے مجالس کراچی کا دورہ کیا.مکرم ناظم صاحب ضلع کراچی نے پروگرام مرتب کر کے تمام زعماء اعلیٰ کو اس دورہ کے بارہ میں مطلع کیا ہوا تھا تا کہ ہر مجلس میں اجلاسات منعقد کئے جاسکیں.نمائندہ انصار اللہ پاکستان کے ہمراہ دو عہد یداران مکرم عبدالرشید سماٹری صاحب نائب ناظم ضلع اور مکرم ملک مبشر ناصر احمد صاحب ایڈیشنل نائب ناظم مال کراچی نے معاونت کی.دوره کرده مجالس: مورخہ ۵/ جولائی کو مجلس ہاؤسنگ سوسائٹی سے دورے کا آغاز ہوا.مکرم طارق عطاء اللہ صاحب اور نمائندہ مرکز نے اجلاس سے خطاب کیا اور انصار اللہ کے نظام کے بارے میں ضروری ہدایات دیں.مورخہ ۱۲۰ جولائی تک مرکزی نمائندہ نے کراچی کی اکیس مجالس کے دورے کئے.مؤرخہار جولائی کو ٹھٹھہ گھارو کے انصار کو ضروری ہدایات دیں.مؤرخہ ۱۳ / جولائی کو جام گوٹھ میں چار مجالس ڈرگ روڈ، ڈرگ کالونی، ماڈل کالونی اور گلشن جامی کے سالانہ اجتماع سے نمائندہ مرکز نے خطاب کیا.۲۱ / جولائی کو کراچی کی مجلس عاملہ کو ہدایات دیں.دورہ میں جو اجلاسات منعقد ہوئے ، ان کی تفصیل یہ ہے.جلسہ ہائے سیرۃ النبی ۲.اجلاس عام : ۵.اجلاس عاملہ:۱۳.سالانہ اجتماع: ۱.ان اجلاسات میں تربیت ، پنجوقتہ نماز با جماعت میں حاضری، دعوت الی اللہ کی عام مساعی کے علاوہ وقف ایام میں انصار کے وفود تعلیم کے شعبہ میں مطالعہ کتب اور سہ ماہی امتحانات کی طرف توجہ،
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۱۴ تعلیم القرآن کے سلسلہ میں صحت کے ساتھ قرآن پاک پڑھنے اور ترجمہ سکھانے کے لئے کلاسز کا انتظام جیسے امور پر مساعی کے لئے ضروری ہدایات دی گئیں.مجلس عاملہ انصار اللہ کراچی کے مشترکہ اجلاس میں مرکزی نمائندہ نے مساعی کا شعبہ وار جائزہ لیا اور ہر شعبہ کے بارے میں ضروری ہدایات دیں.دورہ کا سارا پروگرام بڑا نتیجہ خیز اور کامیاب رہا.۱۴ سیمینار حضرت صاحبزادہ عبداللطیف صاحب شہید مؤرخہ ۴ ار جولائی ۲۰۰۳ء کو مجلس مقامی ربوہ کے تحت شیخ عجم حضرت صاحبزادہ عبداللطیف صاحب شہید کے حوالہ سے ایک سیمینار مجلس انصاراللہ پاکستان کے بالائی ہال میں منعقد کیا گیا.اجلاس کی کارروائی مکرم ڈاکٹر عبدالخالق صاحب خالد نائب صدر صف دوم و قائد تعلیم کی صدارت میں مکرم سلطان محمد صاحب کی تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوئی.مکرم پروفیسر محمد اسلم صاحب صابر نے حضرت صاحبزادہ سید عبداللطیف صاحب شہید کی مدح میں حضرت امام الزمان علیہ السلام کا فارسی کلام پڑھ کر سنایا.ازاں بعد مکرم ضیاء اللہ صاحب مبشر نے حضرت صاحبزادہ صاحب کے بارہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تحریرات سے اقتباسات پڑھ کر سنائے.ان کے بعد مکرم مولانا جمیل الرحمن صاحب رفیق وائس پرنسپل جامعہ احمد یہ سینئر سیکشن ربوہ نے عنوان کی مناسبت سے نہایت مبسوط اور مدلل خطاب فرمایا.فاضل مقرر نے اپنے خطاب میں حضرت صاحبزادہ صاحب کے ایمان لانے سے لیکر شہادت تک کے مختلف حالات و واقعات ، تاریخی حقائق ، دشمنوں کے ساتھ مکافات عمل اور دیگر بہت سے تحقیقی نکات بیان فرمائے.محترم مولانا جمیل الرحمن صاحب رفیق کی تقریر کے بعد صدر اجلاس نے اپنے صدارتی خطاب میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اقتباسات پیش کر کے حاضرین کو حضرت صاحبزادہ صاحب کے نمونہ کو زندہ رکھنے اور ہر قربانی کے لیے تیار رہنے کی طرف توجہ دلائی.پروگرام میں دوسو پچاس احباب شریک ہوئے.تربیتی کلاس نو مبائعین ربوه نو مبائعین کی ماہانہ تربیتی کلاس مورخہ ۱۸؍ جولائی ۲۰۰۳ء بروز جمعہ دفتر انصار اللہ مقامی میں منعقد کی گئی.صبح ساڑھے نو بجے مکرم راشد محمود صاحب ( نو مبائع دوست ) کی تلاوت قرآن کریم سے کلاس کا آغاز
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۱۵ ہوا.مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب قائمقام زعیم اعلی انصار اللہ ربوہ مکرم خواجہ ایاز احمد صاحب ، مکرم مولانا عبدالوہاب احمد صاحب شاہد اور مکرم مولا نا صدیق احمد منور صاحب مربیان سلسلہ نے خطاب کیا.بائیس نو مبائعین نے کلاس میں شرکت کی..تعلیم القرآن کلاس ربوہ یکم تا ۱۵ راگست ۲۰۰۳ء لوکل انجمن احمد یہ ربوہ کے زیر انتظام تعلیم القرآن کلاس منعقد ہوئی.اس سلسلہ میں مکرم نصیر احمد چوہدری صاحب قائمقام زعیم اعلیٰ ربوہ نے زعماء حلقہ جات کو ہر حلقہ سے نمائندگی کی ہدایت کی.آپ نے کہا کہ ستی نہیں ہونی چاہیے کیونکہ بعض دفعہ نفس کے بہانے ایسی برکتوں سے محروم کر دیتے ہیں.ہم نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے عہد بیعت کیا ہے کہ ہم ہر صورت میں دین کو دنیا پر مقدم کریں گے.جس طرح صحابہ رضوان اللہ یہم نے سید نا حضور اکرم ﷺ سے عہد کیا تھا اور پھر اس عہد کو پورا کر دکھایا، اسی طرح آج ہم نے سیدنا حضرت احمد علیہ السلام کے ہاتھ پر عہد باندھا ہے کہ دین کو دنیا پر مقدم کرتے ہوئے محبت اور اخلاص اور وفا کے جذبہ کو پیش نظر رکھیں گے اور قربانیوں کے میدان میں ہمارا قدم انشاء اللہ آگے ہی بڑھتا چلا جائے گا.رابطه دیه صنف دوم مجلس مقامی ربوه مورخه ۶ را گست ۲۰۰۳ء کو پندرہ وفود نے احمد آباد، ڈیرہ حیات نز دکھڑ کن ، ڈاور ، برجی ، موضع عزیز ، چھنیاں، احمد نگر ہمل سپرا، کوٹ امیر شاہ میں رابطہ دیہہ پروگرام کے سلسلہ میں دورہ کیا.ان وفود میں بنتیں انصار شامل تھے.حضرت مولانا سید احمد علی شاہ صاحب سابق قائد انصار اللہ کی وفات جماعت کے قدیمی خادم ، مربی ، عالم دین ، مناظر ، مصنف اور سابق نائب ناظر اصلاح وارشاد حضرت مولانا سید احمد علی شاہ صاحب مؤرخه ۱۰ اگست ۲۰۰۳ ء بروز اتوار بعمر ۹۲ سال سرگودہا میں وفات پاگئے.حضرت مولانا سید احمد علی شاہ صاحب ایک عارف باللہ ، دعا گو اور عالم باعمل بزرگ تھے جن کی ساری زندگی درس و تدریس اور خدمت دین میں گزری.حضرت مولوی صاحب نے مجلس انصار اللہ کے زیر اہتمام متعدد مرکزی اور مقامی مجالس کے پروگراموں میں شرکت فرما کر علمی و عملی میدان میں گرانقدر خدمات سر انجام دیں.آپ مجلس انصاراللہ
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم مرکز یہ میں ۱۹۷۷ء اور ۱۹۷۸ء میں قائد تجنید جبکہ ۱۹۷۹ء اور ۱۹۸۰ء میں قائد تربیت رہے.محترم شاہ صاحب ۲ دسمبر ۱۹۱۱ء میں گھٹیالیاں ضلع سیالکوٹ میں پیدا ہوئے.آپ کے والد صاحب کا نام مولانا سید حیات شاہ صاحب تھا.۱۹۲۷ ء میں آپ نے مڈل پاس کیا اور مدرسہ احمدیہ میں داخل ہوئے اور رفقاء حضرت مسیح موعود کی صحبتوں سے فیض اٹھایا.۱۹۴۲ء میں آپ نے باقاعدہ واقف زندگی مربی کے طور پر خدمت کا آغاز کیا.آپ بطور مربی سلسلہ کراچی ، فیصل آباد، سرگودہا اور دیگر متعدد مقامات پر متعین رہے.بعد ازاں آپ کو قریباً ہمیں سال نائب ناظر اصلاح وارشاد مقامی اور نائب ناظر اصلاح وارشاد مرکزیہ کے طور پر خدمات بجالانے کی توفیق ملی.آپ کو دو بار جلسہ سالانہ برطانیہ میں شمولیت کی سعادت ملی.علمی خدمات: آپ خدا کے فضل سے جماعتی علم کلام اور موازنہ مذاہب کا گہرا علم رکھتے تھے.زمانہ طالب علمی سے مناظروں کے ذریعہ خدمات انجام دینی شروع کیں.عیسائی مذہب کا وسیع مطالعہ تھا.آپ کے پاس بائبل کے متعدد قدیم نسخے موجود تھے.جماعتی اخبارات و رسائل میں آپ کے پانچ صد سے زائد مضامین شائع ہوئے.آپ کی تصنیف کردہ تین درجن سے زائد کتب ، رسائل اور پمفلٹس طبع ہوئے جن میں دعوت حق ، عقائد جماعت احمدیہ ، رسالہ اربعین اور آپ کی سوانح عمری تحدیث نعمت باری تعالیٰ بھی شامل ہیں.قرآن کریم کے ساتھ آپ کو خصوصی شغف تھا.روزانہ ایک پارہ تلاوت کرتے تھے.دوران رمضان المبارک پندرہ سال تک ربوہ میں درس قرآن دیا جس کے پہلے دس سال میں قرآن مجید کا ایک دور ختم کیا.مختلف اجتماعات اور جلسوں میں آپ کو تقاریر کا موقع ملتارہا.اپنی آخری بیماری کے دور ان میں بھی درس و تدریس اور تحریر کا سلسلہ جاری رکھا.نماز جنازه و تدفین : مورخها ا/ اگست ۲۰۰۳ء کو نماز عصر بیت المبارک ربوہ میں محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی نے آپ کی نماز جنازہ پڑھائی.بعد ازاں بہشتی مقبرہ کے قطعہ خاص میں تدفین عمل میں آئی.۱۵ یوم پاکستان پر تقریب ۱۴ اگست کو یوم آزادی کی مناسبت سے مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ نے انصار اللہ پاکستان کے ہال میں ایک تقریب فورم کی شکل میں منعقد کی.جس میں مکرم راجہ نصر اللہ صاحب ،کرم مرزا خلیل احد قمر صاحب ، مکرم نور احمد صاحب عابد، مکرم عبدالسمیع خان صاحب اور مکرم مولانامحمد صدیق صاحب شاہد گورداسپوری نے شرکت کی.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۱۷ حلقہ ڈرگ کالونی کراچی کے انصار کا سائیکل سفر و پلنک حلقہ ڈرگ کالونی کراچی کے انصار ۱۴ اگست ۲۰۰۳ء کو بعد نما ز عصر گرین ٹاؤن سنٹر سے سائیکلوں پر ائیر پورٹ روانہ ہوئے.چودہ انصار نے سائیکلوں پر سفر کیا اور تیرہ انصار نے اپنی اپنی ٹرانسپورٹ استعمال کی.اس سفر میں دو اطفال بھی شریک تھے.مغرب کے وقت زعیم صاحب اعلیٰ نے احباب کی ریفریشمنٹ کا انتظام کیا جس میں سب احباب نے شرکت کی.مکرم ڈاکٹر عبدالحفیظ صاحب نے صحت کو قائم رکھنے کے لئے گذارشات پیش کی.زعیم صاحب اعلیٰ نے سیر کی طرف توجہ دلائی.اس طرح یہ پکنک وسائیکل سفر اختتام پذیر ہوا.مجلس کریم نگر فیصل آباد کا دوروزه تربیتی پروگرام اس تربیتی پروگرام کا آغاز مؤرخہ ۱۳ اگست کو بیت الحمد کریم نگر میں بعد نماز عشاء ہوا.تلاوت قرآن کریم نظم اور عہد کے بعد مکرم جاوید ناصر ساقی صاحب مربی سلسلہ ضلع فیصل آباد نے افتتاحی خطاب کیا.آپ نے خلافت کی اہمیت اور اس سے وابستگی کے موضوع پر تقریر کی.افتتاح کے بعد مکرم رائے محمد اسلم صاحب منتظم تجنید نے انصار اللہ کی ذمہ داریاں اور مکرم وسیم احمد خاں صاحب مربی سلسلہ نے برکات خلافت کے موضوع پر تقریر کی.اس کے بعد تقریری مقابلہ جات شروع ہوئے.تقریر کا موضوع سیرت النبی تھا.تقریری مقابلہ میں اول مکرم ماسٹر محمد اکرم صاحب، دوم مکرم شیخ محمد لطیف صاحب اور سوم مکرم چوہدری عبد الصمد صاحب قرار پائے.اس اجلاس میں سینتالیس انصار، بارہ خدام اور ایک سو چھبیس اطفال شامل ہوئے.دوسرے روز مورخه ۱۴ اگست ۲۰۰۳ ء باجماعت نماز تہجد سے پروگرام کا آغاز ہوا.بعد نماز فجر احباب نے سیر کی.اس کے بعد سائیکل سفر کا پروگرام رکھا گیا تھا جس میں انصار نے سولہ کلومیٹر سفر کیا.گٹ والا پارک میں نو بجے صبح ورزشی مقابلے ہوئے جس میں دوڑ سومیٹر ، لانگ جمپ اور کلائی پکڑنے کے مقابلہ جات شامل تھے.دوڑ سو میٹر کے مقابلہ میں مکرم چوہدری محمد اصغر علوی صاحب ، مکرم چوہدری ذوالفقار احمد صاحب اور مکرم شیخ شکیل احمد صاحب نے بالترتیب اول دوم اور سوم پوزیشنیں حاصل کیں.دور سو میٹر کے بعد لانگ جمپ کا مقابلہ ہوا جس میں آٹھ اراکین نے حصہ لیا.اول مکرم ماسٹر محمد اشرف صاحب ، دوم مکرم سید شبیر احمد ناصر صاحب اور سوم مکرم محمد اصغر علوی
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۱۸ صاحب رہے جبکہ کلائی پکڑنے کے مقابلہ میں مکرم سید شبیر احمد ناصر صاحب اول اور مکرم چو ہدری محمد اصغر علوی صاحب دوم قرار پائے.آخری اجلاس میں مکرم چوہدری احمد الدین صاحب سابق ناظم ضلع نے قیام پاکستان اور جماعت احمدیہ کے موضوع پر تقریر کی جس کے بعد محترم مربی صاحب ضلع (صدر اجلاس) نے انصار کو نصائح کیں اور دعا کے ساتھ پروگرام ختم ہوا.تقریباً یکصد افراد نے اجلاسات اور دیگر پروگراموں میں شرکت کی.سالانہ تقریب تقسیم انعامات مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ سال ۲۰۰۲ء میں کارکردگی کے لحاظ سے حلقہ دار البرکات ، دار النصر شرقی ، ناصر آباد، نے علی الترتیب اول، دوم، سوم رہنے کا اعزاز حاصل کیا.علاوہ ازیں حلقہ جات دار العلوم غربی صادق، نصرت آباد، دار الرحمت غربی، دار النصر غربی الف نصیر آباد رحمن ، دار الشکر اور دارالفضل غربی کی کارکردگی بھی نمایاں رہی اور بالترتیب چوتھی ، تا دسویں پوزیشن حاصل کی.امسال سالانہ جائزہ میں صرف ان مجالس کو شامل کیا گیا جنہوں نے با قاعدہ ماہوار رپورٹ بھجوائیں.مکرم قائمقام زعیم صاحب اعلیٰ نے ماہ مئی ۲۰۰۳ء کے اجلاس میں اس کا اعلان کیا.نیز گزشتہ سال ۲۰۰۲ء کی آخری سہ ماہی کے امتحان میں خصوصی گریڈ حاصل کرنے والے انصار کے درمیان سندات بھی تقسیم کیں.ماہانہ اجلاس مجلس مقامی ربوہ سے وکیل المال اول کا خطاب مجلس انصار اللہ مقامی کا ماہانہ اجلاس یکم ستمبر ۲۰۰۳ء کو منعقد ہوا.تلاوت قرآن کریم اور عہد دہرانے کے بعد مکرم زعیم صاحب اعلیٰ نے بتایا کہ تحریک جدید کا سال قریب الاختتام ہے اور مکرم وکیل المال اول صاحب اس سلسلہ میں تشریف لائے ہیں.ازاں بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب وکیل المال اول نے حاضرین سے خطاب فرمایا.آنمحترم نے سیدنا حضرت مصلح موعود بانی تحریک جدید کے ارشادات درباره تحریک جدید پڑھ کر سنائے اور جماعت احمد یہ عالمگیر کی ترقی اور پھیلاؤ کے حوالے سے تحریک جدید میں جماعت کے ہر فرد کو شامل کرنے کی پُر زور تحریک کی.مجلس انصار اللہ ضلع لاہور کی علمی ریلی مؤرخہ ۲۱ ستمبر ۲۰۰۳ء کو بعد نماز مغرب دارالذکر لاہور میں طاہر بلاک بشمول مجالس دارالذکر، شالا مار ٹاؤن ،مغلپورہ اور سلطان پورہ کی علمی ریلی منعقد کی گئی جس میں اسی انصار نے شمولیت کی.ریلی میں
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۱۹ تلاوت نظم تقریر فی البدیہہ علمی مقابلے کروائے گئے.تلاوت قرآن کریم ، عہد اور نظم کے بعد محترم طاہر احمد ملک صاحب ناظم علاقہ لاہور نے افتتاحی خطاب کیا اور انصار کو اپنے ذاتی اور دنیوی کاموں پر دینی امور کو مقدم کرنے کی طرف توجہ دلائی.مقابلہ تلاوت میں مکرم محمد یعقوب صاحب سلطانپورہ، مکرم تبسم مقصود صاحب دارالذکر مکرم اکبر ہاشمی صاحب شالا مارٹاؤن اور مکرم عبداللطیف ڈار صاحب دارالذکر اول، دوم، سوم اور مقابلہ تقریر فی البدیہہ میں مکرم تبسم مقصود صاحب دارالذکر، مکرم نذیر احمد صاحب مغلپورہ اور مکرم کریم احمد خان صاحب شالا مارٹاؤن اول ، دوم اور سوم قرار پائے.مکرم چوہدری منیر مسعود صاحب ناظم ضلع لاہور نے شرکاء کا شکر یہ ادا کیا اور مکرم آصف جاوید چیمہ صاحب مربی ضلع لاہور نے دعا کروائی.دعوت طعام کے بعد یہ پروگرام ختم ہوا.بعد میڈیکل کیمپ ضلع لاہور مؤرخہ ۲۷ ستمبر ۲۰۰۳ء کو ریلوے گریفن ہال میں میڈیکل کیمپ لگایا گیا جس میں ڈاکٹر رشید احمد صاحب ایم بی بی ایس نے اپنی خدمات پیش کیں.ان کے ساتھ ایک ڈسپنسر بھی تھے.اس کیمپ کے انعقاد میں نائب ناظم ایثار مکرم ریاض بھٹی صاحب نے تمام انتظامات کئے کیمپ کے دوران اٹھائیس مریضوں کا معائنہ کر کے مفت ادویات دی گئیں.پکنک اور سالا نہ ورزشی مقابلہ جات ضلع لاہور مجالس انصاراللہ ضلع لاہور کی پکنک ریلوے گریفن ہال میں مؤرخہ ۲۸ ستمبر ۲۰۰۳ء کو منعقد کی گئی.مکرم محمد اسلم بھروانہ صاحب نے انتظامات کئے.قبل ازیں مؤرخہ ۲۷ ستمبر ۲۰۰۳ء کومکرم منیر مسعود صاحب ناظم ضلع لاہور نے گریفن ہال ( پکنک پوائنٹ) میں ضلعی عاملہ کے ساتھ ایک میٹنگ رکھی تا کہ تمام انتظامات کا جائزہ لیا جا سکے.مورخه ۲۸ ستمبر ۲۰۰۳ ء نو بجے صبح انصار کی ایک بڑی تعداد مقررہ مقام پر پہنچ گئی.مکرم چوہدری حمید نصر اللہ خان صاحب امیر جماعت احمد یہ لاہور نے افتتاحی خطاب میں انصار بھائیوں کو نصائح فرمائیں جس کے بعد دعا ہوئی اور ورزشی مقابلہ جات بیڈ منٹن سنگل و ڈبل ، کلائی پکڑنا، دوڑ ۱۰۰ میٹر، گولہ پھینکنا، رسہ کشی اور ٹیبل ٹینس کروائے گئے.انصار نے ان ورزشی مقابلہ جات میں بڑے جوش و جذبہ کے ساتھ حصہ لیا.رسہ کشی کا فائنل مقابلہ مکرم عبدالجلیل صادق صاحب قائد ذہانت وصحت جسمانی کی موجودگی میں کروایا گیا.
۲۲۰ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم اختتامی پروگرام مکرم قائد صاحب ذہانت و صحت جسمانی کی صدارت میں منعقد ہوا.تلاوت اور نظم کے بعد مکرم ڈاکٹر انور احمد صاحب نے دانتوں کی حفاظت کے بارہ میں ہدایات دیں.بعدۂ ورزشی مقابلوں میں پوزیشن حاصل کرنے والوں میں انعامات تقسیم کئے گئے.قائد صاحب ذہانت و صحت جسمانی نے تمام پروگرام کو بہت پسند فرمایا اور حاضرین اور پروگرام کے متعلق خوشنودی کا اظہار کیا.نماز ظہر وعصر کے بعد احباب کو کھانا پیش کیا گیا.اس پروگرام میں اٹھانوے سائیکل سوار انصار اور اڑتیں نو مبائعین بھی شامل ہوئے.کل حاضری انصار چھ سو نہیں رہی.سائیکل سوار انصار نے پچاس کلومیٹر کا سفر کیا.﴿۱۶﴾ دوسرا ہفتہ تربیت مرکزی سطح پر دوسرا ہفتہ تربیت ۱۹ تا ۲۵ ستمبر ۲۰۰۳ء منایا گیا.ربوہ کے ۳۷ حلقہ جات کی رپورٹ کے مطابق عشرہ کا آغاز نماز تہجد با جماعت سے ہوا.جس میں سات سوسولہ افراد شامل ہوئے.ان ایام میں نو سو تئیس افراد کو نماز با جماعت کی تحریک و تلقین کی گئی.تلاوت قرآن کریم کرنے والوں کی تعداد ایک ہزار چھ سو چھیاسٹھ اور نماز فجر کی اوسط حاضری دوران ہفتہ ایک ہزار ایک سو گیارہ اور ۲۵ ستمبر کو نماز مغرب کی اوسط حاضری ایک ہزار دوسوا کیاسی رہی.۱۹ ستمبر ۲۰۰۳ء کو دو ہزار دو سو چار افراد نے حضور انور کا خطبہ سنا.ایک سو تئیس تربیتی تقاریر کی گئیں اور کشتی نوح کے ایک سو دو درس دیئے گئے.مقابلہ رسہ کشی مجلس مقامی ربوه شعبہ صحت جسمانی انصار اللہ مقامی ربوہ کے تحت ۲۶ ستمبر ۲۰۰۳ء کو گراؤنڈ دارالرحمت غربی میں نصر بلاک اور صدر بلاک ب کے انصار کا رسہ کشی کا مقابلہ کروایا گیا.نصر بلاک نے یہ مقابلہ جیت لیا.مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب نے انعامات تقسیم کیے.اجلاسات عام و عاملہ مقامی ربوہ مجلس مقامی ربوہ میں سال ۲۰۰۳ء میں چھتیں اجلاسات عاملہ مقامی ، نوسو انتالیس اجلاسات عاملہ حلقہ جات ، چارسو باون اجلاسات برائے قیام نماز ، تین سوننا وے اجلاسات دعوت الی اللہ ہوئے جن میں مجموعی طور پر انیس ہزار پانچ سوا کانوے انصار ، انیس ہزار چار سو چھتیں خدام، انیس ہزارسات سو اٹھارہ اطفال شامل ہوئے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۲۱ آمدور وانگی ڈاک مجلس مقامی سال ہذا میں مجلس مقامی میں آمد ڈاک ۶۱۸۸ خطوط اور روانگی ڈاک ۸۲۹۴ خطوط رہی.رابطه دیہہ صف دوم ۲۰۰۳ء رابطہ دیہہ کی مہم کے سلسلہ میں سال ہذا میں مجلس مقامی نے ترانوے وفود بھجوائے جن میں تین سو چوالیس انصار اور چونتیس خدام شامل ہوئے.پانچ سو اُنیس کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا گیا.صحت تلفظ ناظرہ قرآن کلاس ربوه صحت تلفظ کے ساتھ تلاوت قرآن کریم سکھانے کے لیے دفتر انصار اللہ مقامی میں مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کی راہنمائی میں مؤرخہ ۶ تا ۹ را کتوبر ۲۰۰۳ء کلاس جاری کی گئی.مکرم عبدالرؤف طاہر صاحب متخصص وکالت تعلیم نے تدریس کے فرائض ادا کیے.تیسری علمی ریلی مجلس مقامی ربوه مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ نے اپنی تیسری علمی ریلی مورخه ۱۱ تا ۱۸ اکتوبر ۲۰۰۳، دفتر انصار اللہ مقامی میں منعقد کی.ریلی کے معیار کو بلند کرنے کی غرض سے اگست اور ستمبر میں آل ربوہ تلاوت و نظم کے مقابلہ جات کروائے گئے.اس علمی ریلی کا افتتاح مؤرخہارا کتوبر۲۰۰۳ء کو شام ساڑھے چار بجے دفتر انصار اللہ مقامی میں ہوا.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد اشاعت نے خطاب فرمایا اور دعا کرائی.اس کے بعد با قاعدہ مقابلہ جات کا آغاز ہوا.پہلا مقابلہ تلاوت قرآن کریم کا کروایا گیا.روزانہ ایک مقابلہ منعقد ہوا.حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کا تحریری امتحان ہوا.تمام بلا کس سے چوراسی انصار نے علمی ریلی میں حصہ لیا.اختتامی تقریب مؤرخہ ۱/۲۲ اکتوبر کو دفتر انصار اللہ مقامی میں منعقد ہوئی.اس تقریب کے مہمان خصوصی مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نائب صدر مجلس نے ریلی میں کامیاب ہو نیوالے انصار میں انعامات تقسیم فرمائے ، خطاب کیا اور دعا کرائی.نمائندگی کے لحاظ سے اول مکرم زعیم صاحب دار البرکات.زیادہ مقابلوں میں شرکت کے لحاظ سے مکرم منصور احمد صاحب ظفر دار الفضل شرقی اور مکرم ایم بشیر الحق صاحب دار الرحمت شرقی الف ربوہ اول
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۲۲ رہے اور مقابلہ جات میں حسن کارکردگی کے لحاظ سے مکرم محمد یونس صاحب خادم دار الرحمت شرقی بہترین ناصر قرار پائے.عيد العطر مستحقین کی امداد نومبر ۲۰۰۳ء میں عید الفطر کے موقع پر انصار نے اپنے غریب مستحق بھائیوں کو بلا تخصیص عید کی خوشیوں میں اپنے ساتھ شریک کیا.ان کے گھروں میں گئے.تحائف عید دیئے.اس خوشی کے موقع پر ربوہ کے انصار نے دو ہزار پانچ سو چون مستحق بھائیوں میں چوہتر ہزارسات سوسات روپے مالیت کے پانچ سو ترین تحائف، تین سو ساٹھ پارچہ چات اور دولاکھ اکیس ہزار ایک سو ساٹھ روپے نقد تقسیم کئے.محمد ود شوری مجلس انصار اللہ پاکستان کی محدود شوری مؤرخہ ۷ دسمبر ۲۰۰۳ء بروز اتوار صبح نو بجے ایوان محمود ربوه میں منعقد ہوئی جس میں ناظمین اضلاع اور زعماء اعلیٰ کے علاوہ ہیں یا بیس سے زائد تجنید انصار والی مجالس کے زعماء کو مدعو کیا گیا تھا.مرکزی نمائندگان سمیت کل تین سو چھ نمائندگان شریک ہوئے.شوریٰ کی تجاویز اور فیصلہ جات کیلئے ملاحظہ ہو باب مجلس شوری“.تیسری سالا نہ علمی ریلی مجلس انصار اللہ پاکستان مکرم قائد صاحب تعلیم نے تیسری سالانہ علمی ریلی کی انتظامیہ کمیٹی کے اسماء ۲۸ راگست کے اجلاس عاملہ میں پیش کئے جن کی منظوری مجلس عاملہ نے دی.انتظامیہ: ریلی کو مؤثر اور منتظم رنگ میں چلانے کے لئے مندرجہ ذیل انتظامیہ تشکیل دی گئی.منتظم اعلیٰ : مکرم ڈاکٹر عبد الخالق خالد صاحب منتظم رابطہ: مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب.منتظم طعام و رہائش : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب.ایڈیشنل منتظم طعام : مکرم شیم پرویز صاحب ایڈیشنل منتظم رہائش مکرم خواجہ ایاز احمد صاحب منتظم مقابلہ جات : مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب.منتظم سمعی و بصری مکرم منیر احمد بسمل صاحب منتظم رجسٹریشن واشاعت : مکرم سید طاہراحمد شاہ صاحب منتظم سیکورٹی و پارکنگ : مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب منتظم سٹیج و تیاری ہال و مهمان نوازی : مکرم چوہدری عطاء الرحمن محمود صاحب.ایڈیشنل منتظم سٹیج و تیاری ہال و مهمان نوازی : مکرم قمر احمد کوثر
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۲۳ صاحب.منتظم استقبال والوداع : مکرم کیپٹن شمیم احمد خالد صاحب - منتظم صفائی و آب رسانی مکرم حبیب الرحمن زیروی صاحب منتظم تربیت : مکرم مبارک احمد طاہر صاحب.منتظم طبی امداد : مکرم ڈاکٹر محمداحمد اشرف صاحب منتظم انعامات: مکرم پروفیسر مبارک احمد طاہر صاحب افتتاحی تقریب : اس ریلی کی افتتاحی تقریب ۱۲؍ دسمبر ۲۰۰۳ء بروز جمعتہ المبارک چار بجے سہ پہر زیر صدارت صدر مجلس مکرم و محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ( ناظر اعلی و امیر مقامی ) دفتر انصار اللہ پاکستان کے بالائی ہال میں منعقد ہوئی.تلاوت قرآن کریم مکرم قاری محمد عاشق صاحب نے کی.صدر مجلس نے انصار اللہ کا عہد دہرایا.مکرم حمید احمد شاہد صاحب کراچی نے نظم پیش کی بعدہ مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب منتظم اعلیٰ نے رپورٹ پیش کی.رپورٹ کے بعد صدر مجلس نے افتتاحی خطاب اور دعا سے ریلی کا آغا ز کیا.افتاحی تقریب کے بعد خطبہ جمعہ حضرت خلیفتہ امسح الخام ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز ایم ٹی اے کے ذریعے براہِ راست سنوانے کا پروگرام تھا جس کا اہتمام مجلس انصار اللہ پاکستان کے دونوں ہالوں میں کیا گیا تھا.پہلے دن تلاوت معیار خاص اور مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مقابلے ہوئے.مقابلہ تلاوت معیار خاص: مقابلہ تلاوت کے دو میعیار تھے (۱) معیار عام (۲) معیارِ خاص.معیار عام میں حفاظ کرام اور قاری حضرات شامل نہ ہو سکتے چباہمعیارِ خاص صرف حفاظ کرام اور قاری حضرات کے لئے مختص تھا.اس مقابلہ کے منصفین مکرم جمیل الرحمن رفیق صاحب ، مکرم حافظ محمد صدیق صاحب اور مکرم حافظ برہان محمد خان صاحب تھے.اس مقابلہ میں شرکاء نے سورۃ الرحمن اور سورۃ الحشر کے آخری رکوع کی تلاوت کی.مقابلہ مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام :.اس مقابلہ کے نصاب میں حضرت مسیح موعود کی مندرجہ ذیل پانچ کتب مقرر تھیں.تذکرۃ الشہادتین.پیغام صلح _ لیکچر لاہور.لیکچر سیالکوٹ.گورنمنٹ انگریزی اور جہاد.ان کتب میں سے پچاس سوالات پر مشتمل تحریری امتحان لیا گیا.مقابلہ میں بائیس اضلاع کے ایک سو آٹھ انصار نے شرکت کی.دوسرے روز ۱۳ دسمبر کو تلاوت ( معیارِ عام)، نظم ، تقریر اردو فی البدیہہ، تقریر اردو معیارِ خاص اور حفظ قرآن کے مقابلہ جات ہوئے.
۲۲۴ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم مقابلہ تلاوت قرآن کریم معیار عام میں تریسٹھ انصار نے قرآن مجید کے مقررہ حصہ کی تلاوت کی.مقابلہ نظم خوانی میں پاکستان بھر سے تالیس انصار نے شرکت کی.جنہوں نے درمین، کلام محمود، کلام طاہر کی درج ذیل نظموں میں سے کسی ایک نظم کے تین اشعار خوش الحانی سے پڑھے.(۱) ہر طرف فکر کو دوڑا کے تھکایا ہم نے ( در شین ) (۲) محمد پر ہماری جاں فدا ہے...کلام محمود ) (۳) گلشن میں پھول باغوں میں پھل آپ کے لئے.جھیلوں پر کھل رہے ہیں کنول آپ کے لئے ( کلامِ طاہر ) مقابلہ تقریر اُردو فی البدیہہ: مقررین کو عناوین موقع پر دیئے گئے.تقریر کا وقت تین منٹ مقرر تھا.اس مقابلہ میں اٹھارہ اضلاع سے اکتیس انصار نے شمولیت کی علمی ریلی کے مقابلہ جات میں یہ ایک دلچسپ پروگرام رہا.اس کے بعد مقابلہ تقریر معیار خاص ہوا.ہر ضلع سے ایک ایک نمائندہ نے حصہ لیا.تقریر کا وقت پانچ سے سات منٹ تھا.اس مقابلہ کے لئے درج ذیل عناوین مقرر تھے.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلی زندگی.نماز با جماعت کے ثمرات - حضرت مسیح موعود کا انداز تربیت.اسلامی معاشرہ.اس مقابلہ میں سترہ انصار نے شرکت کی.اس مقابلہ کے منصفین مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب امام ( بیت ) فضل لنڈن مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب اور مکرم حافظ مظفر احمد صاحب تھے.مقابلہ حفظ قرآن: دوسرے روز کا آخری مقابلہ حفظ قرآن تھا جس کا نصاب تیسواں پارہ کمل تھا.مقابلہ میں گیارہ اضلاع کے تیرہ انصار نے شرکت کی.مقابلہ دینی معلومات : تیسرے روز دینی معلومات کا مقابلہ ہوا.مقابلہ دینی معلومات ( کوئز پروگرام) بین الاضلاع تھا جس میں ہر ضلع سے تین اراکین پر مشتمل ٹیم نے شرکت کرنا تھی.اس مقابلہ میں تیرہ اضلاع کی ٹیموں نے شرکت کی.نصاب میں درج ذیل کتب شامل تھیں (۱) بنیادی نصاب“ شائع کردہ مجلس انصار اللہ پاکستان (۲) دینی معلومات شائع کردہ مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان (۳) کتابچه ہدایات ولائحہ عمل انصار الله ۲۰۰۳ (۴) کتابچہ دستور اساسی انصار الله مقابلہ مقاله نویسی : - امسال پہلی دفعہ انصار کے مابین مقابلہ مقالہ نویسی کا آغاز کیا گیا.مقالہ کا عنوان شیخ عجم حضرت صاحبزادہ سید عبد اللطیف شہید تھا.اس مقابلہ میں پاکستان بھر سے اُنسٹھ انصار نے شرکت کی ضلع کراچی سے اکیس ضلع فیصل آباد سے گیارہ ضلع لاہور سے آٹھ ، ربوہ سے چھ، راولپنڈی
۲۲۵ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم اور اسلام آباد سے تین تین مقالہ جات موصول ہوئے.اس کے علاوہ اضلاع شیخو پورہ، ملتان جہلم ، جھنگ، چکوال ، حافظ آباد نے بھی نمائندگی کی.اس مقابلہ میں اول دوم اور سوم آنے والوں کو تین ہزار ، دو ہزار اور ایک ہزار روپے کا انعام مع انعامی شیلڈ و سندِ امتیاز دیا گیا.اختتامی اجلاس ریلی کی اختتامی تقریب مؤرخہ ۱۴؍ دسمبر بروز اتوار ایک بجے دوپہر منعقد ہوئی.مہمان خصوصی حضرت مرزا عبدالحق صاحب ایڈووکیٹ امیر ضلع سرگودہانے اعزاز پانے والے انصار میں انعامات تقسیم فرمائے.تلاوت عہد اور نظم کے بعد مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب قائد تعلیم مجلس انصار اللہ پاکستان ومنتظم اعلی علمی ریلی نے رپورٹ پیش کی.حضرت مرزا عبد الحق صاحب نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے مطالعہ قرآن کریم کی طرف توجہ دلائی کہ اس ذریعہ سے خدا کی بزرگی کی شناخت ہوتی ہے.نیز کتب حضرت مسیح موعود کو پڑھنے کی نصیحت کی کہ یہ انتہائی خوبصورت کلمات اور معارف کے خزانے ہیں.انصار کو چاہئے کہ خود بھی مطالعہ کریں اور اپنے بچوں کو بھی اس طرف لگا ئیں.خطاب کے بعد آپ نے دعا کروائی.بعد ازاں نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں.اختتامی تقریب اور نمازوں کی ادائیگی کے بعد شرکاء ریلی کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا.اس تیسری سالانہ علمی ریلی ۲۰۰۳ء کی اختتامی تقریب میں تینتیس اضلاع کی ایک سو بیالیس مجالس کے تین سو دس انصار نے شرکت کی جبکہ گزشتہ سال دوسری سالانہ ریلی میں بنتیں اضلاع کی ایک سو چھ مجالس کے دوسو اٹھہتر انصار شامل ہوئے تھے.پنجاب، سرحد، بلوچستان اور سندھ سے آنے والے ان انصار نے بہت ذوق وشوق ، عقیدت اور محبت سے تین روز خالص دینی علمی ماحول میں گزارے.اس طرح الحمد للہ یہ تیسری علمی ریلی بخیر وخوبی حسن انتظام کے ساتھ منعقد ہو کر اختتام پذیر ہوئی.نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے انصار تلاوت قرآن کریم معیار خاص: - اول مکرم حافظ عارف اللہ صاحب دار البرکات ربوہ.دوم: مکرم حافظ عبدالمنان صاحب دارالصدر شرقی الف ربوہ.سوم: مکرم حافظ امیرحسین صاحب سیٹلائٹ ٹاؤن راولپنڈی.چہارم : مکرم حافظ محمد یحیی صاحب دارالذکر فیصل آباد.تلاوت قرآن کریم معیار عام : اول: مکرم محمود احمد طارق صاحب گوجرانوالہ شرقی.دوم : مکرم سلطان محمد صاحب ربوہ سوم : مکرم حفیظ احمد خالد صاحب مظفر گڑھ.چہارم: مکرم محمد رفیق ثاقب صاحب دار السلام لاہور.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۲۶ حفظ قرآن : - اول : کرم سید حمید الحسن شاہ صاحب سمبڑیال سیالکوٹ.دوم : کرم امیرحسین صاحب راولپنڈی.سوم : مکرم ملک طاہر احمد خاں صاحب محمود آباد کراچی.چہارم: مکرم مبارک احمد خاں صاحب دار النصر شرقی ربوہ.نظم خوانی: اول : مکرم غلام سرور طا ہر صاحب ربوہ.دوم: مکرم سیدحمید الحسن شاہ صاحب سمبڑیال ضلع سیالکوٹ.سوم : مکرم حمید احمد شاہد صاحب کراچی.چہارم : مکرم کوثرمحمود بلوچ صاحب جہلم.مقابلہ تقریر معیار خاص: اول: مکرم ڈاکٹر محمد احمد اشرف صاحب ربوہ.دوم: مکرم جمیل احمد بٹ صاحب کراچی.سوم : مکرم ناصر احمد صاحب فیصل آباد مکرم جمیل احمد اختر صاحب منڈی بہاؤ الدین.حوصلہ افزائی : مکرم محمد اللہ بخش صاحب حافظ آباد.مقابلہ تقریر فی البدیہ:.اول : مکرم جمیل احمد بٹ صاحب کلفٹن کراچی.دوم: کرم شیخ مامون احمد صاحب بیت الاحد لا ہور.سوم : مکرم ملک طاہر احمد خاں صاحب محمود آباد کراچی.چہارم: مکرم ناصر احمد صاحب باوے والا ضلع فیصل آباد، پنجم : مکرم محمد یونس خادم صاحب ربوہ.مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود : اول : مکرم محمد عطاء اللہ صاحب شیخو پورہ شہر.دوم: مکرم محمد امان اللہ صاحب کیلے ضلع شیخوپورہ سوم : مکرم چوہدری مبارک احمد شاہد صاحب جو ہر ٹاؤن لاہور.چہارم: مکرم ناصر احمد صاحب باوے والا ضلع فیصل آباد.پنجم : مکرم محمد ثناء اللہ صاحب شیخوپورہ مقابلہ دینی معلومات (بین الاضلاع ): اول ضلع فیصل آباد ( ٹیم ممبران ) مکرم ناصر احمد صاحب، مکرم چوہدری محمد اور میں صاحب اور مکرم حمید احمد صاحب.دوم ضلع شیخو پورہ: ( ٹیم ممبران ) مکرم ثناء اللہ صاحب ، مکرم امان اللہ صاحب اور مکرم محمد عطاء اللہ صاحب.سوم ضلع مظفر گڑھ: ( ٹیم ممبران ) مکرم مہر اوصاف احمد صاحب، مکرم منور احمد صاحب اور مکرم رحیم بخش صاحب.سالانہ مقابلہ مقالہ نویسی:.یہ مقابلہ بعنوان ”حضرت سید عبداللطیف صاحب شہید شیخ عجم“ دوران سال کروایا گیا تھا.اس مقابلہ کے انعامات بھی علمی ریلی کے موقع پر دیئے گئے.نتائج اس طرح رہے.اول مکرم مسعود احمد ظفر صاحب عزیز آباد کراچی.دوم : مکرم عمر حیات صاحب فیکٹری ایریا ربوہ سوم : مکرم منصور احمد لکھنوی صاحب گلشن اقبال کراچی.مکرم منصور احمد ظفر صاحب دارالفضل شرقی ربوہ.چہارم : مکرم محمد ثناء اللہ صاحب شیخو پورہ.
۲۲۷ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم حسن کارکردگی مقاله نویسی : مکرم محمد اشرف صاحب کاہلوں دارالذکر فیصل آباد، مکرم عبدالشکور صاحب سمن آباد لاہور، مکرم داؤد احمد ملک صاحب راولپنڈی صدر، مکرم ملک خلیل احمد ناصر صاحب گلستان جوہر کراچی، مکرم میجر (ر) میاں عبدالباسط صاحب راولپنڈی صدر، کرم منیر احمد بٹ صاحب بیت التوحید لاہور، مکرم عبدالمنان شاہکوئی صاحب نارتھ کراچی، مکرم مصور احمد طاہر صاحب ماڈل کالونی کراچی،ہمکرم سید سلیم شاہجہانپوری صاحب گلشن اقبال غربی کراچی، مکرم عبدالکریم خالد صاحب بیت التوحید لاہور حسن کارکردگی مقابلہ جات :- اول مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ ، انعام مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب زعیم اعلیٰ ربوہ نے وصول کیا.دوم : نظامت ضلع کراچی.بہترین رکن : کرم جمیل احمد بٹ صاحب کا فٹن کراچی.بہترین نائب ناظم تعلیم مکرم شیخ طاہر احمد نصیر صاحب ضلع کراچی.۱۷ نمائندہ برائے کمیٹی کفالت یکصد یتامیٰ کمیٹی کفالت یکصد یتامی کے ذریعہ متعدد یتامی کی خبر گیری مکمل یا جزوی امداد کی صورت میں کی جاتی ہے.اس کمیٹی میں مجلس انصاراللہ پاکستان کے ایک نمائندہ بھی شامل ہوتے ہیں.۲۰۰۳ ء میں مکرم شیخ مبارک احمد صاحب بطور نمائندہ انصار اللہ شامل تھے.۱۸ نمائندہ انصار اللہ برائے مجلس صحت ایگزیکٹو باڈی مجلس صحت مرکز یہکی نامزدگی دو سال کیلئے ہوتی ہے اور اس کی منظوری صدر مجلس صحت حضرت خلیفہ اسیح سے لیتے ہیں.یہ عرصہ جولائی سے جون تک شمار ہوتا ہے.اس کمیٹی میں سال ۲۰۰۳ء سے ۲۰۰۵ ء تک مجلس انصاراللہ پاکستان کی نمائندگی مکرم سید طاہر احمد شاہ صاحب نے کی.متاثرین زلزلہ کے لئے امداد مجلس انصار اللہ کا ایک اہم اور فعال شعبہ ایثار ہے جس کے ذریعہ نا گہانی آفات کے موقع پر خدمات بجالائی جاتی ہیں.مجلس انصار اللہ پاکستان کی طرف سے متاثرین زلزلہ کے لئے ۲۹؍ دسمبر ۲۰۰۳ء کو اڑھائی لاکھ روپے بطور اعانت دیئے گئے.
۲۲۸ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم سہ ماہی میٹنگز ناظمین اضلاع، ناظمین علاقہ وزعماء اعلیٰ مجالس ہر سہ ماہی میں ناظمین اضلاع و علاقہ اور زعمائے اعلیٰ مجالس کی مرکز میں میٹنگز منعقد ہوتی رہیں.تاہم ریکارڈ سے ایک کی تاریخ کا علم ہو سکا ہے چنانچہ مؤرخہ ۷ دسمبر ۲۰۰۳ء کو سہ ماہی چہارم کی میٹنگ منعقد ہوئی.ہفتہ ہائے تربیت دوران سال دو ہفتے منائے گئے: (الف) پہلا ہفتہ تربیت ۱۴ تا ۲۰ / مارچ ( جمعه تا جمعرات) (ب) دوسرا ہفتہ تربیت ۱۹ تا ۲۵ ستمبر ( جمعه تا جمعرات) پروگرام ہفتہ تربیت کے اہم نکات حسب ذیل تھے.نماز با جماعت، تلاوت قرآن کریم، نماز تہجد ، نماز جمعہ میں پورے گھر کی حاضری، ایم ٹی اے پر براہِ راست خطبہ جمعہ سننا، دعائیہ خطوط لکھنا، کشتی نوح سے ”ہماری تعلیم کا ہر گھر میں درس.ہفتہ کے دوران درج ذیل موضوعات میں سے روزانہ ایک موضوع پر درس دیا جاتا رہا: نماز با جماعت، تلاوت قرآن کریم ، نماز جمعہ، ایم ٹی اے کی افادیت، نماز تہجد ، اخوت ومحبت ، برکات خلافت.گوشوارہ میڈیکل کیمپس ربو ۲۰۰۳ء شعبه ایثار مجلس مقامی ربوہ نے اس سال بھی میڈیکل کیمپس کے ذریعہ خدمت انسانیت کا فریضہ خوش اسلوبی سے ادا کیا چنانچہ سال ۲۰۰۳ء کی کارکردگی ایک گوشوارہ کی صورت میں ہدیہ قارئین کی جارہی ہے.ماه میڈیکل کیمپ مریض ڈاکٹرز ۲۲ ۲۹۸ ۱۵۵ ۱۷۰۵ ۱۲ ۱۸۵۰ ۱۴ جنوری فروری مارچ اپریل
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم متی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر میزان ۲۲۹ ۱۵ ۸۹۶ ۱۴ ۱۵ ۱۱۹۵ ۱۵ ۱۸ ١٠٢٦ ۱۵ ۸۰۴ 11 ۱۴ ۸۳۱ ۱۳ ۵۶۶ ۹ ۵۲۵ ۹ ۴۱۷ ۱۴۲ ۱۰۲۶۸ ۱۳۲ خلاصہ رپورٹ دورہ جات مربی سلسله اصلاح وارشاد ۲۰۰۳ء مکرم حفیظ احمد شاہد صاحب مربی سلسلہ شعبہ اصلاح وارشاد مجلس انصاراللہ پاکستان نے امسال بھی مجالس کا دورہ کر کے اصلاح وارشاد کی مساعی کا جائزہ لیا اور کام کو مزید متحرک کرنے کی کاوش جاری رکھی چنانچہ امسال تینتیس اضلاع کی دو سوا کیس مجالس کا دورہ ہوا.ہے.دوسو اجلاس عام ہوئے.مجالس عاملہ کے ایک سو اسی اجلاسات ہوئے..اصلاح وارشاد کی کمیٹیوں کے ایک سو میں اجلاسات ہوئے جن میں دعوت الی اللہ کی مساعی کا جائزہ لے کر آئندہ کے پروگرام طے ہوئے..ایک سو اٹھارہ جلسہ ہائے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور مجالس مذاکرہ کے پروگرام ہوئے جن میں تین سو دس مہمان شامل ہوئے..ایک ہزار ایک سو پندرہ داعیان کو وقف خصوصی میں شامل کروایا گیا.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم تفصیل دوره کرده مجالس ماه اضلاع ۲۳۰ دوره کرده مجالس جنوری ملتان ملتان غربی ، ملتان شرقی ، کوٹھے والا ، چاہ احمد یا نوالہ، چک نمبرا ڈیرہ غازی خان شہر بستی رنداں ہستی سہرانی ، تونسہ شریف، چاہ اسماعیل والا را جن پور راجن پور، داجل، کوٹلہ جندا، کوٹلہ حسن فروری اوکاڑہ اوکاڑہ ، چک ۵۵/۲ایل، چک ۵۲/۲ ایل، میرک ، ایل پلاٹ، گوگیرہ ساہیوال ساہیوال، چک ۱۶/۱۱ ایل، چک ۳۰/۱۲ ایل، پاک پتن، رنگ شاه، چیچہ وطنی وھاڑی، بورے والا ،۵۴۳ ای بی ،۴۷۵ای بی، گگومنڈی ،۳۶۳ای بی خانیوال ، میاں چنوں، ۱۷۰/۱۰ آر، ۹۱اے، کبیر والا ، چوپڑہٹہ، سرائے سدھو وھاڑی خانیوال مارچ رحیم یار خان رحیم یار خان، صادق آباد ۳۲۰ شرقی ۳۲ غربی ، کوٹ سبزل ، ماچھی گوٹھ ، خان پور، چک نمبر ۱۰، لیاقت پور ہستی شادی اپریل خیر پور خیر پور ، کرونڈی ، گوٹھ تھے خان ، گوٹھ سلطان احمد ، رانی پور ، گوٹھ علی محمد جٹ، جمال پور نوشہرو فیروز مورو، کنڈیارو، کمال ڈیرو، گوٹھ امام بخش ، گوٹھ شاہ دین، قمر آباد سانگھڑ، احمد پور ، فتح پور، شہداد پور، چک نمبر ۲۴ سانگھڑ مئی اٹک اٹک، کامرہ ، کسراں ہزارہ ہری پور، ایبٹ آباد، تر بیلا ، حویلیاں مردان مردان، مینگوره نوشہرہ نوشہرہ، رسالپور، یہی پشاور چکوال جون پشاور شہر ، صدر، حیات آباد، اچینی پایاں، بازید خیل چکوال، بھون کلر کہار، دوالمیال، رتو چھہ، بوچھال کلاں حیدر آباد حیدرآباد، لطیف آباد، فیکٹری ایریا ، کوٹری ، گوندل فارم ، نواز آباد، ٹنڈوالہ یار، بشیر آباد، شریف آباد، مبارک آباد، سنجر چانگ
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۳۱ میر پور خاص میر پور خاص، کنری محمود آباد ، ناصر آباد نسیم آباد ، نبی سر روڈ ، کریم نگر ، محمد آباد، نصرت آباد، نوکوٹ ، نفیس نگر ، جھڈو، ڈگری جولائی کراچی کورنگی ، ڈرگ روڈ ، ڈرگ کالونی ، گلشن حدید، محمود آباد، کلفٹن ، عزیز آباد، مارٹن روڈ ، نارتھ کراچی ، النور گلشن جامی، تیموریہ گلشن اقبال غربی ، گلشن اقبال شرقی ، اورنگی ٹاؤن ، صدر ، ہاؤسنگ کالونی ، بلدیہ ٹاؤن.ضلعی اجتماع کراچی میں شمولیت ٹھٹھہ ، بھل گرنار اگست سکھر سکھر، جیکب آباد، ڈہر کی ، گوٹھ شفیع لاڑکانہ کوئٹہ لاڑکانہ مسن باڈہ ، انور آباد، گورگیج، نصیر آباد، تمبر علی خاں کوئٹہ غربی ، کوئٹہ شرقی ، سریاب روڈ ، قلات ستمبر راولپنڈی راولپنڈی شہر ، سیٹلائٹ ٹاؤن ، پشاور روڈ ،صدر ، واہ کینٹ، ٹیکسلا، گوجر خان اسلام آباد اسلام آباد غربی ، اسلام آباد شرقی ، اسلام آباد شمالی ، اسلام آباد جنوبی، بیگووال، NIH گوجرانوالہ گوجرانوالہ غربی، گوجرانوالہ شرقی ترگڑی، راہوالی تلونڈی موسیٰ خان، اکتوبر لودھراں نومبر دسمبر بہاولپور نوشہرہ ورکاں، گرمولہ ورکاں لودھراں ، دنیا پور ، قطب پور ، ۳۹۰ ڈبلیو بی ، چاہ بی بی والا بہاولپور شہر ،سمہ سٹہ ، ۸۹ ڈی بی ۶۳ ڈی بی، احمد پور شرقیہ ۲۳ ڈی این بی، اُچ شریف بستی شکرانی، حاصل پور ،۹۲ مراد ۶۱ مراد ۸۳ مراد ۸۴ فتح فیصل آباد چک ۱۲۱ گوکھو وال ، گنڈ اسنگھ والا ، لاٹھیا نوالہ ، کھرڑیانوالہ ، گھسیٹ پورہ، چک ۹۶ صریح ، جڑانوالہ ، چک ۶۴۶ ٹھٹھہ کالو کا ، چک ۶۵ ۵گ ب، چک ۳۶۳ گ ب ، چک ۰۹ اور کشاپ، چک ۸۹ رتن سمندری قصور، جوڑہ، کھر پڑ ،مصطفی آباد، پتو کی شمس آباد قصور لاہور دہلی گیٹ ، سلطان پورہ ، شالا مارٹاؤن ،اسلامیہ پارک، بھاٹی گیٹ ہمن آباد بیت التوحید ، دارالذکر ، بیت الاحد ، لاہور کینٹ، ڈیفنس، بیت النور ، ٹاؤن شپ مغل پورہ ، جو ہر ٹاؤن، فیکٹری ایریا، شاہدرہ ٹاؤن ، رائے ونڈ ، ہڈیارہ، ہانڈ و گجر، ٹھوکر نیاز بیگ
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۳۲ نماز با جماعت کے سلسلہ میں صدر محترم کی ہدایات اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتا ہے کہ : وما خلقت الجن و الانس الا لیعبدون (الذاريات: ۵۲) کہ میں نے جن وانس کو اس غرض سے پیدا کیا ہے کہ وہ میری عبادت کریں.“ نماز خدا تعالیٰ کے قرب کو پانے کا ایک ذریعہ ہے.قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے.فاقيموا الصلوة ان الصلواة كانت على المؤمنين كتاباً موقوتاً.(النساء:۱۰۴) پس نماز کو قائم کرو.یقیناً نماز مومنوں پر ایک وقت مقررہ کی پابندی کے ساتھ فرض ہے.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث مبارکہ ہے ” قرۃ عینی فی الصلوۃ.”یعنی میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں ہے.سید نا حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام فرماتے ہیں: نماز کو خوب سنوار سنوار کر پڑھنا چاہئے.نماز ساری ترقیوں کی جڑ اور زینہ ہے.اسی لئے کہا گیا ہے کہ نماز مومن کا معراج ہے.اس دین میں ہزاروں لاکھوں اولیاء اللہ ، راستباز ، ابدال ، قطب گزرے ہیں.انہوں نے یہ مدارج اور مراتب کیوں کر حاصل کئے ؟ اسی نماز کے ذریعہ 19 یہی وجہ ہے کہ حضرت مصلح موعود نوراللہ مرقدہ نے ذیلی تنظیموں کے قیام کی جو چھ اہم اور بنیادی اغراض بیان فرمائیں، ان میں سے ایک اقامت صلوۃ ہے.چنانچہ آپ نے ارشاد فرمایا: ” دوسری ضروری چیز نماز پوری شرائط کے ساتھ ادا کرنا ہے.قرآن کریم نے يؤدون الصلواة کہیں نہیں فرمایايا يصلون الصلوۃ نہیں کہا بلکہ جب بھی نماز کا حکم دیا ہے يقيمون الصلواۃ فرمایا ہے اور اقامت کے معنی با جماعت نماز ادا کرنے کے ہیں اور پھر اخلاص کے ساتھ نماز ادا کرنا بھی اس میں شامل ہے.اس میں خود نماز پڑھنا، دوسروں کو پڑھوانا ، اخلاص و جوش کے ساتھ پڑھنا، با وضو ہو کر پٹھہر ٹھہر کر ، با جماعت اور پوری شرائط کے ساتھ پڑھنا ضروری ہے.اس کی طرف ہمارے دوستوں کو خاص توجہ کرنی چاہئے.۲۰ دیکھے مزید برآں حضور نے اپنے خطبہ جمعہ فرموده ۵ را حسان ۱۳۲۱ھ / جون ۱۹۴۲ء میں خاص طور پر نماز
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۳۳ با جماعت کی طرف توجہ دلاتے ہوئے انصار اللہ کو ارشاد فرمایا:.آج سے میں انصار اللہ اور خدام الاحمدیہ کا فرض مقرر کرتا ہوں کہ وہ قادیان میں اس امر کی نگرانی کریں کہ نماز کے اوقات میں کوئی دکان کھلی نہ رہے.میں اس کے بعد ان لوگوں کو مذہبی مجرم سمجھوں گا جو نماز باجماعت ادا نہیں کریں گے اور انصار اللہ اور خدام الاحمدیہ کو قومی مجرم سمجھوں گا کہ انہوں نے نگرانی کا فرض ادا نہیں کیا.۲۱ مکرم ومحترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نے اپنے عہد صدارت میں نماز با جماعت کے قیام کے لئے ہمہ وقت مسلسل کوشش کی.آپ اپنے افتتاحی خطاب سے لے کر اختتامی خطاب تک ، ہر میٹنگ میں ، دورہ جات ، خطوط اور تبصروں میں بھی نیز انفرادی رابطہ کے ذریعہ قائدین و ناظمین اضلاع، زعماء اعلیٰ اور انصار کو ہمیشہ نماز با جماعت کے قیام کے لئے مستعد رہنے کی تلقین فرماتے اور اس امر کی طرف توجہ دلاتے کہ ہم اپنی ذمہ داریاں تب کماحقہ ادا کرنے والے بن سکتے ہیں جب ہم خود اور ہماری نسلیں نماز با جماعت پر قائم ہوں.اس کتاب کے گزشتہ صفحات میں قاری نے بار ہا صدر محترم کی اس تڑپ اور لگن کا مطالعہ کیا ہے.آپ کے عہد صدارت کی تاریخ کے اختتام پر بطور اعادہ صرف اُن ہدایات کا تذکرہ کیا جارہا ہے جو آپ نے اس ضمن میں مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاسات میں دیں.یہ ان ہدایات کا صرف اجمالی خاکہ ہے اور اسی پر اکتفاء کیا جاتا ہے.مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ بازار میں نماز کے سنٹر دکانوں کے قریب بنائے جائیں اور نمازوں کے اوقات میں دکاندار با قاعدہ دکانیں بند کر کے نماز کے لئے جائیں سوائے اس کے کہ سبزی وغیرہ کی دکانوں کے جو بند نہیں کی جاسکتیں.جوسنٹر بند ہوا ہے اس کا جائزہ لے کر دوبارہ جاری کیا جائے اور سائقین بھی مقرر کئے جائیں.“ اجلاس ۲۵ / جنوری ۲۰۰۰ء) مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ جن محلوں میں نماز با جماعت میں حاضری کم ہے ان میں دو دو تین تین صاحب اثر انصار کے وفودست افراد کے گھروں میں بھجوائے جائیں جو انہیں محبت اور پیار سے سمجھا ئیں.مجلس مقامی کا نمائندہ بھی ان وفود میں
۲۳۴ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم شامل کریں اور اگلی میٹنگ میں معتین رپورٹ دی جائے کہ کتنے محلوں میں وفود بھجوائے گئے؟“ اجلاس ۱۸ سراپریل ۲۰۰۰ء) محترم صدر صاحب نے زعیم صاحب اعلی ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ محلوں میں صبح اور عشاء کی نمازوں میں سست انصار کو بار بار یاددہانی کروائی جائے.اسی طرح بازار میں بھی نمازوں کے اوقات میں دکانیں بند کر وانے کی کوشش کی جائے.“ ( اجلاس ۱۸ مئی ۲۰۰۰ء) محترم صدر صاحب نے قیادت عمومی کے بارہ میں ہدایت فرمائی کہ دورہ پر جانے والے وفود کو مجالس کی نماز باجماعت نماز جمعہ اور ڈش پر حاضری کی رپورٹ دی جایا کرے تا کہ وہ اسکے مطابق مجالس کا جائزہ لیں اور تلقین کریں.اسی طرح انسپکٹر ان صاحبان بھی جن مجالس کا دورہ کریں وہ بھی یہ رپورٹ لے جایا کریں اور اسکے مطابق مجالس کا جائزہ لیا کریں.مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ رحمت بازار میں نماز جمعہ کے وقت کچھ دکا نیں کھلی رہتی ہیں.وہاں کسی آدمی کو مقرر کیا جائے جوان کے نام نوٹ کرے اور پھر اس کے بعد مناسب آدمی مقرر کئے جائیں جو ان کو محبت اور پیار سے توجہ دلائیں نیز یہ فہرستیں محفوظ رکھی جائیں اور بار باران دوستوں کو توجہ دلائی جاتی رہے.( اجلاس ۲۰ جون ۲۰۰۰ء) مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ نمازوں کے دوران دکانیں بند کروانے کے لئے مسلسل توجہ دلانے کی ضرورت ہے.صبر سے اور پیارو محبت سے سمجھایا جائے.“ (اجلاس ۲۲ راگست ۲۰۰۰ء) محترم صدر صاحب نے زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ رحمت بازار اور گولبازار میں نماز جمعہ کے وقت دکانیں بند رکھنے کے لئے چیکنگ اور تلقین کا سلسلہ جاری رکھا جائے.“ ( اجلاس ۲۰ ستمبر ۲۰۰۰ء) مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ بازار میں نمازوں کے اوقات میں دکانیں بند کرنے کی تلقین جاری رکھی جائے اور آٹھ دس دکانیں ایک ایک آدمی کے سپرد کی جائیں.نماز جمعہ کے لئے بھی انتظام کیا جائے.رحمت بازار میں دکانیں بند نہ کرنے والوں کی
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۳۵ اصلاح کے لئے مکرم عبدالجلیل صادق صاحب کا تعاون بھی حاصل کیا جائے.“ (اجلاس ۲۲ اکتوبر ۲۰۰۰ء) مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ وہ اقصیٰ روڈ اور رحمت بازار میں بعض بااثر آدمیوں کی ڈیوٹی لگائیں جو جمعہ کے وقت دکانیں بند نہ کرنے والوں کو نرمی سے توجہ دلائیں.اسی طرح نمازوں کے لئے بھی ست افراد کی فہرست بنائی جائے اور ان کو با قاعدگی کے ساتھ مناسب رنگ میں توجہ دلائی جاتی رہے.“ اجلاس ۱۷/جنوری ۲۰۰۱ء) مکرم قائد صاحب تربیت کو ہدایت فرمائی کہ بعض پرانی بڑی دیہاتی جماعتوں میں نماز جمعہ اور نماز کی حاضری میں کمی ہے ان میں ۹۸ شمالی سرگودھا ، اونچا مانگٹ ، پیر کوٹ ثانی وغیرہ اور سیالکوٹ ضلع کی پرانی جماعتیں شامل ہیں.ان میں سے دس بارہ مجالس Select کر کے ان کو خصوصی توجہ دلائی جائے اور ان کا دورہ بھی کیا جائے.“ اجلاس ۲۴ را پریل ۲۰۰۱ء) مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کی رپورٹ پر محترم صدر صاحب نے ہدایت فرمائی کہ نماز جمعہ کے وقت دکانیں بند کر وانے کے لئے مسلسل کوشش جاری رہنی چاہئے.“ اجلاس ۲۶ جون ۲۰۰۱ء) محترم صدر صاحب نے زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ ہر محلہ میں نماز با جماعت میں ست افراد کو انفرادی طور پر توجہ دلائی جائے.اجلاس ۲۵ / جولائی ۲۰۰۱ء ) مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ ہر محلہ میں نماز با جماعت کی طرف خصوصی توجہ دی جائے اور آدمی معین کر کے انفرادی طور پر گھروں میں پیار و محبت کے ساتھ سمجھایا جائے اور رابطہ رکھا جائے.“ اجلاس ۲۷ / اگست ۲۰۰۱ء) مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ مکرم قائد صاحب تربیت سے مل کر رمضان کے بعد تربیت کا پروگرام ابھی سے بنائیں اسی طرح یہ بھی منصوبہ بن جانا چاہئے کہ رمضان میں نمازوں کی حاضری قائم رکھنے کی کس طرح کوشش کرنی ہے؟ محلہ میں گروپ
۲۳۶ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم بنائے جائیں نیز محلوں میں حضور ایدہ اللہ کے خطبہ سننے کی طرف خصوصی توجہ دلائی جائے اور کبھی کبھی گھروں میں بھی خطبہ کی حاضری لی جایا کرے.“ ( اجلاس ۲۹ اکتوبر ۲۰۰۱ء) محترم صدر صاحب نے زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ وہ جائزہ لے لیں کہ بازار کیلئے جو کمیٹیاں بنائی گئی تھیں وہ کام کر رہی ہیں.نماز جمعہ کے وقت دکانیں بند کروانے کے لئے پیار و محبت سے سمجھایا جائے.نماز باجماعت کی طرف خصوصی توجہ کی ضرورت ہے.پہلے تین چار کمزور محلے چن کر ان کی طرف سپیشل توجہ دی جائے.فجر اور عشاء کا جائزہ لے کر فہرست تیار کی جائے اور انفرادی طور پر مناسب انصار کے ذریعے غیر حاضر انصار کو توجہ دلائی جائے اور سائفین کا نظام بھی قائم کیا جائے.نماز جمعہ کی حاضری کا بھی جائزہ لیں.“ اجلاس ۲۲ / جنوری ۲۰۰۲ء) مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ وہ دو چار محلے چن کر ان کی نماز عشاء اور فجر کی حاضری لگائیں اور اسی طرح باری باری محلے چن کر کام کیا کریں اور کوارٹرز صدر انجمن احمد یہ اور کوارٹرز تحریک جدید کو بھی اس میں شامل کیا جائے اور اس کی رپورٹ صدر صاحب کو بھجوائی جائے.“ ( اجلاس ۲۷ فروری ۲۰۰۲ء) مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ نمازوں کے اوقات میں دکانیں بند کروانے کی طرف مسلسل توجہ دلاتے رہیں.دکانوں کے قریب مراکز نما ز بنائے جائیں.سنٹروں کا باقاعدہ جائزہ لیا جائے اور اوقات نماز دکانداروں کے مشورہ سے مقرر کئے جائیں.“ ( اجلاس ۲۴ / مارچ ۲۰۰۲ء) محترم صدر صاحب نے قائد صاحب تربیت کو ہدایت فرمائی کہ زعیم صاحب اعلی ربوہ نے تین چار محلے Select کر کے (جن میں کوارٹرز صدر انجمن اور تحریک جدید بھی شامل تھے ) ان کی نمازوں کی حاضری چیک کر کے رپورٹ بھجوائی تھی اسکی طرف ان کو توجہ دلائی جائے.“ (۲۹ را پریل ۲۰۰۲ء) مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ وہ زعماء کو نماز با جماعت کے لئے خصوصی توجہ دلائیں.“ (اجلاس ۲۹ جون ۲۰۰۲ء) وو صدر مجلس نے مقامی مجلس ربوہ کو نمازوں میں حاضری بڑھانے کی کوششوں کو مزید
۲۳۷ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم تیز اور نتیجہ خیز بنانے کی تاکید فرمائی.آپ نے فرمایا کہ ماہوار رپورٹس کے کوائف تو چالیس سے پینتالیس فیصد نماز کی حاضری دکھاتے ہیں لیکن آزادانہ لئے گئے جائزہ کے مطابق فجر اور عشاء میں حاضری پندرہ سے اٹھارہ فیصد نکلتی ہے.اس طرح اوسط شرح حاضری بائیس تا چوبیس فیصد بنتی ہے اور یہی حقیقت کے قریب تر معلوم ہوتی ہے.صدر محترم نے فرمایا کہ نمازوں میں حاضری بڑھانے کے لئے بڑی حکمت سے سمجھانے اور مسجدوں میں لانے کا مسلسل عمل جاری رکھنا ہوگا.نرمی اور پیار محبت سے کام لینا ہوگا.کسی ایک کو بھی ناراض نہیں کرنا.زیادہ سے زیادہ نمازیوں سے مسجدوں کی رونق بڑھائیں.جمعہ میں حاضری کو بھی بہتر بنائیں.نماز جمعہ کے دوران تمام دکانیں لازماً بند نظر آنی چاہئیں.اجلاس ۲۴ / جولائی ۲۰۰۲ء) محترم صدر صاحب نے مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ نمازوں میں کمزور دوستوں کے لئے ہر محلہ میں دو دو تین تین آدمیوں پر مشتمل ایک کمیٹی بنائیں جس میں ایسے آدمی ہوں جو تحمل اور پیار و محبت سے ان دوستوں کو توجہ دلاتے رہیں اور نماز کے بارہ میں ارشادات بھی ان تک پہنچانے کا اہتمام کیا جائے.ہر ماہ اس کے لئے ایک ٹارگٹ ہونا چاہئے.“ اجلاس ۲۸ را گست ۲۰۰۲ء) محترم صدر صاحب نے مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ نماز جمعہ کے دوران دکانیں بند کروانے کے لئے کوشش جاری رکھی جائے اور دکانداروں میں سے کمیٹی بنا کر ان کے ذریعہ بھی کوشش کی جائے.“ اجلاس ۲۹ ستمبر ۲۰۰۲ء) مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ چند محلے چن کر ان کی نمازوں کی حاضری کی رپورٹ بھجوائیں اور ہر محلہ میں کچھ دوست مقرر کریں جو نمازوں میں ست انصار کو پیار اور محبت سے سمجھا ئیں.یہ کام مستقل طور پر کرنے کی ضرورت ہے.“ ( اجلاس ۳۰ دسمبر ۲۰۰۲ء ) مکرم قائمقام زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ جیسا کہ پہلے توجہ دلائی گئی تھی ربوہ کے آٹھ دس محلے چن کر ان میں نمازوں کی حاضری کا جائزہ لیا جائے اور وفود مقرر کئے جائیں اور اس کی رپورٹ بھجوائی جائے.“ اجلاس ۲۷ /جنوری ۲۰۰۳ء)
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۳۸ محترم صدر صاحب نے مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ جن محلوں میں نمازوں کے سلسلہ میں وفود مقرر کئے گئے ہیں، وہ اپنا کام شروع کر دیں.“ اجلاس ۲۷ فروری ۲۰۰۳ء) مکرم زعیم صاحب اعلی ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ نمازوں اور نماز جمعہ کے وقت دکانوں کا بند کروانا مسلسل توجہ چاہتا ہے.مختلف بازاروں کے لئے کمیٹیز مقرر کی جائیں جونماز کے وقت نگرانی کریں اور جو دکانیں بند نہیں کرتے انہیں پیار اور محبت سے سمجھا ئیں.بار بار توجہ دلاتے رہیں.“ اجلاس ۲۵ جون ۲۰۰۳ء) محترم صدر صاحب نے مکرم قائد صاحب تربیت کو ہدایت فرمائی کہ مجالس کی نماز با جماعت کی حاضری تسلی بخش نہیں ہے.مجالس کو نماز با جماعت کی طرف مسلسل توجہ دلانے کی ضرورت ہے.خصوصاً درمیانے درجے کی مجالس کے زعماء کولکھا جائے کہ نمازوں کی حاضری کی طرف مسلسل توجہ دلاتے رہیں.“ اجلاس ۲۹ جولائی ۲۰۰۳ء) محترم صدر صاحب نے مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ نماز با جماعت کیلئے خصوصی توجہ دی جائے نماز جمعہ کے وقت دکانیں بند کرنے کی کوشش بھی جاری رکھی جائے.“ (اجلاس ۳۰ ستمبر ۲۰۰۳ء) محترم صدر صاحب نے مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ رمضان المبارک میں نمازوں کی حاضری بڑھانے کا انتظام کیا جائے پھر اس حاضری کو قائم رکھا جائے اور رمضان کے بعد حاضری کو قائم رکھنے کے لئے رمضان میں ہی پروگرام تیار کر لیا جائے.نماز جمعہ کے وقت دکانیں بند کروانے کا پروگرام رمضان میں بھی جاری رکھا جائے.“ اجلاس ۲۵ /اکتوبر ۲۰۰۳ء) مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو ہدایت فرمائی کہ نمازوں کیلئے انفرادی طور پر کوشش کر کے توجہ دلانے کی ضرورت ہے.نماز جمعہ کے وقت دکانوں کے کھلے رہنے کا رجحان پھر شروع ہو رہا ہے.اس کی طرف توجہ کی جائے.“ اجلاس ۲۲ ؍ دسمبر ۲۰۰۳ء)
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۳۹ مجلس انصار اللہ پاکستان کی الوداعی تقریب مجلس انصاراللہ پاکستان کے زیر اہتمام ایک خصوصی تقریب مکرم و محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس انصار اللہ پاکستان ( یکم جنوری ۲۰۰۰ ء تا ۳۱ دسمبر ۲۰۰۳ء) کے کامیاب عہدِ صدارت اور محترم چوہدری نعمت اللہ صاحب زعیم اعلیٰ ربوہ کے عرصہ خدمت کے اختتام کے موقع پر دلی جذبات کے اظہار اور دعا کی خاطر مؤرخہ ۲۱ جنوری ۲۰۰۴ء کو ایوان محمود ربوہ میں منعقد کی گئی.تلاوت و نظم کے بعد مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب نائب صدر صف دوم و قائد تعلیم نے مندرجہ ذیل سپاسنامہ پیش کیا.سپاس نامه محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب کی مجلس انصاراللہ میں خدمات کا سلسلہ طویل ہے آپ مجلس عاملہ انصار اللہ مرکز یہ میں حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے عہد صدارت میں آئے.شروع میں آپ کو مجلس انصار اللہ میں قائد قلمی دوستی و قائد مجالس بیرون کے طور پر خدمات بجالانے کی توفیق ملی.بعدہ آپ چوہدری حمید اللہ صاحب کے عہد صدارت میں لمبا عرصہ نائب صدر کے طور پر خدمت کرتے رہے اور یکم جنوری ۲۰۰۰ ء سے آپ نے صدر مجلس انصار اللہ پاکستان کی ذمہ داریاں سنبھالیں.اس طرح مجلس انصار اللہ میں آپ کی خدمات کا سلسلہ کم و بیش ربع صدی پر محیط ہے اس عرصہ میں آپ نے دعا، محنت اور لگن سے مثالی کام کرنے کی توفیق پائی.آپ کے چار سالہ عہدِ صدارت میں مجلس انصار اللہ پاکستان ترقی کی منازل طے کرتی رہی اور مجلس کے تمام شعبہ جات میں کام آگے بڑھا.الحمد للہ علی ذالک.تنظیم کو باقاعدگی اور عمدگی سے چلانے کے لئے اور اجتماعی پروگراموں کے انعقاد کے لئے مجلس انصار اللہ کے احاطہ میں دفاتر اور ہال قائم ہیں.آپ نے مجلس کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر اس ہال میں توسیع کروائی.دفاتر اور ہال کو ضرورت کے تابع نیا فرنیچر مہیا کیا.بالائی منزل کا خوبصورت اور دیدہ زیب ہال معیاری نشستوں اور دیگر لوازمات کے ساتھ تیار کروایا جو ہمیں آپ کی یاد دلاتا رہے گا.علاوہ ازیں آپ نے گیسٹ ہاؤسز ، دفاتر ، احاطہ انصار اللہ پاکستان کی تزئین و آرائش پر بھی خصوصی توجہ دی.
۲۴۰ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم یہ امر بھی اظہار تشکر کے طور پر عرض کرنا ضروری ہے کہ آپ کے عہد میں ان ضروری توسیعی منصوبہ جات پر خرچ بھی ہوا.لیکن اللہ تعالیٰ کے خاص فضل اور آپ کی دعاؤں سے خدا تعالیٰ نے مجلس کو مالی وسائل بھی مہیا کئے.یکم جنوری ۲۰۰۰ ء میں جب آپ نے اپنے عہد صدارت کا آغاز کیا، مجلس مالی لحاظ سے اُس وقت جس مقام پر کھڑی تھی اس کے بالمقابل ۳۱ دسمبر ۲۰۰۳ء کو جب آپ نے عہد صدارت مکمل کیا تو مالی لحاظ سے بہت آگے ہے.الحمد للہ علی ذالک.حضرت خلیفہ اُسیح الثانی تو راللہ مرقدہ نے انصار اللہ کے جو بنیادی مقاصد بیان فرمائے ان میں تعلیم ، تربیت اور اشاعت دین کے کام بنیادی اہمیت کے حامل ہیں آپ کے عہد صدارت کے دوران مطبوعات کے سلسلہ میں غیر معمولی کام ہوا اور اس عرصہ میں اُنیس کتب اکتالیس ہزار کی تعداد میں شائع ہوئیں جن سے اراکین انصار اللہ استفادہ کر رہے ہیں.ماہنامہ انصار اللہ کے دو خصوصی نمبر شائع کئے گئے.حال ہی میں حضرت خلیفہ اسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مجلس انصار اللہ پاکستان کے اس کام کو سراہا.آپ کے عہد صدارت میں کل پاکستان سالانہ علمی مقابلہ جات (سالانہ علمی ریلی کا آغاز ہوا جو تین سال سے نہایت کامیابی سے جاری ہیں اور ان میں اضلاع، مجالس اور اراکین انصار اللہ بہت ذوق و شوق محبت اور عقیدت سے ہر سال پہلے سے زیادہ تعداد میں شامل ہوتے رہے اور یہ دن ایک چھوٹے اجتماع کا نظارہ پیش کرتے رہے.علاوہ ازیں پہلے سے جاری شدہ سالانہ سپورٹس ریلی میں بھی مقابلہ جات میں اضافہ ہوا.انصار اللہ کے علمی معیار کو بلند کرنے کیلئے سالہا سال سے مرکزی امتحانات کا سلسلہ کامیابی سے جاری ہے جو بتدریج ترقی کے مراحل طے کر رہا ہے.آپ کے عہدِ صدارت میں پرچہ جات میں انصار کی شمولیت کی تعداد چار ہزار سے بڑھ کر چھ ہزار پانچ سو تک پہنچ گئی ہے.الحمد للہ علی ذالک.سال ۲۰۰۳ ء میں انصار اللہ کے مابین سالانہ مقابلہ مقالہ نویسی کا آغاز کیا گیا اور اس پہلے سال میں اُنسٹھ مقالہ جات اس مقابلہ میں شامل ہوئے اور گرانقدر علمی کاوش پیش
۲۴۱ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم کی گئی.آپ کے عہد صدارت میں تمام شعبہ جات میں ترقی ہوئی.کمپیوٹرسیکشن با قاعدہ قائم کیا گیا اور بعض شعبہ جات میں کمپیوٹر پروگرامنگ کا آغاز کیا گیا.شعبہ ایثار میں میڈیکل کیمپس کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا.اللہ تعالیٰ کی محبت کے ساتھ مخلوق خدا کی محبت اور خدمت کا جذبہ بھی اللہ تعالیٰ نے آپ کے دل میں رکھا ہے اور آپ شعبہ خدمت خلق کی تمام ضروریات کو بشاشت سے پورا فرماتے رہے.آپ نے آڈٹ کے نظام کو مستحکم کیا.شعبہ صف دوم میں پہلی مرتبہ پچانوے فیصد سے زائد مجالس کے بنیادی کوائف کا کام مکمل کیا گیا اور سائیکل سفر اور سروے دیہات کے کام میں پیش رفت ہوئی.آپ نے اللہ تعالیٰ کی مدد اور خلیفہ وقت کی راہنمائی میں کام کو ہر جہت سے آگے بڑھایا.آپ اپنے ساتھ کام کرنے والے قائدین اور اراکین پر بھر پور اعتماد کرتے ہوئے بہت محبت اور شفقت سے سر پرستی فرماتے اور کام کرنے کے مواقع اور وسائل مہیا فرماتے.آپ کے عہد صدارت کی کلیدی بات نماز با جماعت کے قیام کے لئے ہمہ وقت مسلسل کوشش اور توجہ تھی.آپ نے اپنے افتتاحی خطاب سے لے کر اختتامی خطاب تک ہر میٹنگ میں دورہ جات ، خطوط، تبصرہ جات انفرادی رابطہ کے ذریعہ، قائدین ، ناظمین اضلاع اور زعماء اعلیٰ کو ہمیشہ نماز با جماعت کے قیام کے لئے مستعد رہنے کی تلقین کی اور ہمیشہ اس امر کی طرف توجہ دلائی کہ ہم ہر گز اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے والے نہیں بن سکتے جب تک ہم خود اور ہماری نسلیں نماز با جماعت پر قائم نہ ہوں اور اللہ تعالیٰ نے اس کے مفید نتائج بھی نکالے تاہم یہ کام مسلسل توجہ اور محنت کا متقاضی ہے.اللہ تعالیٰ ہمیں اس بنیادی مرکزی کام کو مستقل مزاجی سے کرنے کی توفیق عطا فرمائے.اللہ تعالیٰ کی محبت دلوں میں جاگزیں ہو.ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کی خدمات دینیہ کو قبول فرمائے اور آپ کی صحت اور عمر میں برکت دے.آپ سے ہماری درخواست ہے کہ ہمیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں اور ہماری راہنمائی اور سر پرستی فرماتے رہیں.آپ ناظر اعلیٰ صدرانجمن احمد یہ پاکستان و امیر مقامی کے منصب جلیلہ پر فائز ہونے کے بعد مجلس انصار اللہ کی صدارت سے فارغ ہو گئے ہیں.یہ خدا کا سلسلہ ہے اور خدا کے کام ہیں.یہ بہر حال ہر دور میں آگے بڑھنے ہیں.قابل مبارک باد اور خوش قسمت ہیں وہ
۲۴۲ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم احباب جنہیں خدمت سلسلہ کی توفیق ملی.خدا تعالیٰ اس خدمت کو قبول فرمائے.آپ کے والد محترم حضرت مرزا عزیز احمد صاحب ۱۹۵۰ ء تا ۱۹۵۴ء مجلس انصاراللہ مرکزیہ کے صدر رہے اور پھر آپ کو ناظر اعلی صدرانجمن احمدیہ کے طور پر خدمات کی توفیق ملی اور آج آپ کے ایک فرزند جناب صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب اپنا چار سالہ عہدِ صدارت ختم کر کے ناظر اعلیٰ صدر انجمن احمدیہ پاکستان کے منصب پر فائز ہیں اور حضرت مرزا عزیز احمد صاحب کے دوسرے فرزند محترم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نے صدر مجلس انصاراللہ پاکستان کی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں.اللہ تعالیٰ حضرت مسیح موعود کی جسمانی و روحانی اولاد کو نسلاً بعد نسل خدمت دین کی توفیق عطا فرما تار ہے.ہم اراکین مجلس انصار اللہ پاکستان آپ کو ہدیہ تبریک پیش کرتے ہیں اور عہد کرتے ہیں کہ ہم پوری محنت لگن اور جذبہ اور شوق سے مجلس انصاراللہ کے کاموں کو آگے بڑھانے کیلئے آپ کے ساتھ مثالی تعاون کریں گے.انشاء اللہ العزیز.اس تقریب میں ہم اپنے ایک اور بھائی مکرم و محترم چوہدری نعمت اللہ صاحب زعیم اعلی مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ کو بھی الوداع کر رہے ہیں.آپ نے یکم جنوری ۲۰۰۲ء تا ۳۱ر دسمبر ۲۰۰۳ء دو سال تک زعیم اعلیٰ کے فرائض سر انجام دیئے.اس دوران مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ نے دو مرتبہ سالانہ مرکزی علمی ریلی میں حسن کارکردگی کے لحاظ سے اول پوزیشن حاصل کی.مرکزی دفتر مقامی میں تشریف لا کر مجلس کے کاموں کو پورے شوق اور لگن سے سرانجام دیتے رہے.اللہ تعالیٰ آپ کی خدمات قبول فرمائے اور آپ کو مقبول خدمت دین کی توفیق ملتی رہے.“ الوداعی تقریب کے اختتام پر محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب امیر مقامی و ناظر اعلی صدر انجمن احمد یہ پاکستان نے حاضرین مجلس انصار اللہ پاکستان کا شکریہ ادا کیا.حضرت مرزا عبدالحق صاحب (امیر ضلع سرگودها) رکن خصوصی مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان نے دعا کروائی.تقریب کے اختتام پر احباب کو عشائیہ دیا گیا.۲۲ مجلس انصار اللہ مقامی کے زیر اہتمام الوداعی تقریب محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ( ناظر اعلیٰ و امیر مقامی ) کے عہدہ صدارت مجلس انصاراللہ
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۴۳ پاکستان سے رخصت ہونے اور مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب کے زعامت علیا مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ سے سبکدوش ہونے پر ہر دو بزرگان کے اعزاز میں مجلس انصار اللہ مقامی کے زیر اہتمام انصاراللہ پاکستان کے ہال میں مؤرخہ ۲۵ جنوری ۲۰۰۴ء کو الوداعی تقریب منعقد کی گئی جس کے مہمان خصوصی محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب تھے.تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا.جس کے بعد مکرم مولا نا صدیق احمد منور صاحب نائب زعیم اعلی مجلس انصار اللہ مقامی نے اظہار تشکر کے طور پر سپاس نامہ پیش کیا جس میں مکرم صاحبزادہ صاحب موصوف اور مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے ہر دو احباب کو پُر خلوص دعاؤں کے جلو میں رخصت کیا گیا تھا.ازاں بعد مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب اور محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نے شکریہ ادا کیا اور جاری نیکیاں قائم رکھنے کی تحریک اور درخواست دعا کی.تقریب کا اختتام دعا سے ہوا جو محترم صاحبزادہ صاحب موصوف نے کروائی.اس کے بعد دفاتر انصار اللہ کے لان میں مہمانوں کی خدمت میں عشائیہ دیا گیا.۲۳
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۴۴ حوالہ جات ماہنامہ انصار اللہ ربوہ فروری ۲۰۰۳ صفحه ۳۹ ماہنامہ انصار الله ر بوه مئی ۲۰۰۳ صفحه ۴۰ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ مارچ ۲۰۰۳ صفحه ۳۹ ماہنامہ انصار الله ر بوه مارچ ۲۰۰۳ صفحه ۳۹ الفضل انٹر نیشنل لندن ۲۸ مارچ تا ۱۳ را پریل ۲۰۰۳ صفحه ۸ الفضل انٹر نیشنل لندن ۴ تا ۱۰ راپریل ۲۰۰۳ صفحه ۹ الفضل انٹر نیشنل لندن ۴ تا ۱۰ اپریل ۲۰۰۳ صفحه ۹ روز نامه الفضل ربوه ۲۷، ۲۸ فروری ۲۰۰۳ صفحها ماہنامہ انصار اللہ ربوہ اپریل ۲۰۰۳ صفحه ۳۹ و روزنامه الفضل ربوه ۴ / مارچ ۲۰۰۳ صفحه ۷۱ ماہنامہ انصار الله ر بوه مئی ۲۰۰۳ صفحه ۳۹ 11 ماہنامہ انصار الله ر بوه جون ۲۰۰۳ صفحه ۳۹ ۱۲ ماہنامہ انصار الله ر بوه اگست ۲۰۰۳ صفحه ۴۰ ۱۳ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ اگست ۲۰۰۳ صفحه ۳۶ ۱۴ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ اکتوبر ۲۰۰۳ صفحه ۳۹ ۱۵ ماہنامہ انصار الله ر بوه ستمبر ۲۰۰۳ صفحه ۳۱، روزنامه الفضل ربوه ۱۵ اگست ۲۰۰۳ صفحه ۱، ۷ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ نومبر ۲۰۰۳ صفحه ۴۰،۳۹ ا ماہنامہ انصار اللہ ربوہ نومبر ۲۰۰۳ صفحہ ۳۰، ۳۱، روزنامه الفضل ربوه ۱۶ دسمبر ۲۰۰۳ صفحه ۱ ، ۷ ۱۸ بحوالہ میٹھی نمبر ۱۵-۱۰-۱۹۵/۱۰ از صدر صاحب کمیٹی کفالت یکصد یتامی ربوه ۱۹ کی ملفوظات جلد ۴ صفحه ۲۰۵ جدید ایڈیشن مطبوعه نظارت اشاعت ربوہ ۲۰ کی تقریر فرموده ۲۷ / دسمبر ۱۹۴۱ء مطبوعه الفضل ۲۶ اکتوبر ۱۹۶۰ء الفضل قادیان ۷/احسان ۱۳۲۱ھ / جون ۱۹۴۲ء ۲۲ ماہنامہ انصار الله ر بوه ۲۰۰۴ ء صفحه ۳۰،۲۹ ۲۳ روزنامه الفضل ربوه ۷فروری ۲۰۰۴ء
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۴۵ سفارشات و فیصلہ جات مجلس شوریٰ انصار اللہ ایک نہایت پیارا اور بابرکت قرآنی حکم شَاوِرُهُمْ فِی الامر ہے یعنی معاملات باہمی مشاورت سے طے کئے جائیں.اس حکم کی تعمیل میں جماعت احمدیہ میں مجلس شوری کا نظام قائم ہے.اس نظام پر عمل پیرا ہوتے ہوئے ذیلی تنظیمیں بھی اپنے اپنے دائرہ کار میں شوری کا مسنون طریق اپناتی ہیں اور پیش آمدہ مسائل اور بجٹ پر غور کر کے اپنی سفارشات خلیفہ وقت کی خدمت میں پیش کرتی ہیں اور پھر دربار خلافت سے آخری منظوری عطا ہونے کے بعد یہ سفارشات فیصلہ بن جاتی اور مجالس اور اراکین کے لئے واجب التعمیل قرار پاتی ہیں.مجلس شوریٰ انصار اللہ میں نمائندگی کا طریق، ایجنڈا کی تیاری اور فیصلہ کا طریق دستور اساسی میں درج ہے اور پھر ان کی وضاحت پر مشتمل ایک پورا باب تاریخ انصار اللہ جلد اوّل میں شوریٰ انصار الله کے نام سے شائع شدہ ہے.انصاراللہ میں با قاعدہ مجلس شوری کا آغاز ۱۹۵۵ء کے سالانہ اجتماع سے ہوا اور پھر ۱۹۸۳ء تک اس پر عمل ہوتا رہا.۱۹۸۴ء سے ناموافق ملکی حالات اور حکومت کی طرف سے اجازت نہ ملنے کی بناء پر سالانہ اجتماعات کا انعقاد مسلسل التواء میں چلا آرہاہے لہذا اس موقع پر مجلس شوری کا انعقاد بھی نامکن ہو گیا.اس خلاء کو کسی حد تک پورا کرنے کے لئے ۱۹۸۵ء سے سیدنا حضرت خلیفۃ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی منظوری سے محدود شوریٰ کا آغاز کیا گیا جس میں مرکزی مجلس عاملہ اور ناظمین علاقہ واضلاع کے علاوہ حسب حالات مجالس کے نمائندگان کی ایک مخصوص تعداد بھی شریک ہوتی ہے.۲۰۰۰ء سے ۲۰۰۳ ء تک ہونے والی محدود شوری کے مختصر کوائف ذیل میں درج کئے جاتے ہیں.۲۰۰۰ ء: اجلاس شوری منعقده ۱۲ نومبر بروز اتوار صبح 9 بجے بمقام: ہال انصار الله تعداد شاملین : ۲۵۶ مدعووین: ناظمین اضلاع و علاقہ کے علاوہ ہیں یا بیس سے زائد تجنید والی مجالس کے زعماء.۲۰۰۱ء: اجلاس شوری منعقده ۱۴ نومبر بروز اتوار صبح ۹ بجے بمقام: ایوانِ محمود تعداد شاملین: ۲۹۰ مدعووین : ناظمین اضلاع و علاقہ کے علاوہ ہیں یا بیس سے زائد تجنید والی مجالس کے زعماء.
۲۴۶ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۰۰۲ء: اجلاس شوری منعقده ۱۳ نومبر بروز اتوار صبح ۹ بجے بمقام: ایوانِ محمود تعداد شاملین : ۲۷۷ مدعووین : ناظمین اضلاع و علاقہ کے علاوہ ہیں یا بیس سے زائد تجنید والی مجالس کے زعماء.۲۰۰۳ء: اجلاس شوری منعقدہ ۷ / دسمبر بروز اتوار صبح 9 بجے بمقام: ایوان محمود تعداد شاملین: ۳۰۶ مدعووین: ناظمین اضلاع و علاقہ کے علاوہ ہیں یا بیس سے زائد تجنید والی مجالس کے زعماء.تاریخ انصار اللہ جلد اوّل ، دوم اور سوم میں مجالس شوریٰ کے۱۹۹۹ء تک ہونے والے فیصلہ جات کی تفصیل آچکی ہے.اب ۲۰۰۰ء سے ۲۰۰۳ء تک کی تجاویز اور فیصلہ جات کو سال وار یہاں درج کیا جاتا ہے.۲۰۰۰ء تجویز نمبر ( قیادت عمومی تجویز از نظامت ضلع فیصل آباد: دستور اساسی کے قواعد میں نظامت ضلع و علاقہ میں نگران حلقہ جات کی نامزدگی / تقرری کا کہیں ذکر موجود نہیں.اس لئے دستور اساسی کے قاعدہ نمبر ۱۷ میں درج ذیل اضافہ کی تجویز ہے.(۱۸) نگران تحصیل / تعلقه (۱۹) نگران حلقه جات.( قاعدہ نمبرے کے الفاظ نیچے دیئے گئے ہیں ) قاعدہ نمبرے اعلاقہ / ضلع : مجلس عاملہ علاقہ / ضلع مندرجہ ذیل عہدیداران پر مشتمل ہوگی.ا.ناظم ۲.نائب ناظم ۳.نائب ناظم صف دوم ۴.نائب ناظم عمومی ۵ - نائب ناظم تعلیم ۶.نائب ناظم تربیت ے.نائب ناظم تربیت نومبائعین ۸- نائب ناظم ایثار ۹.نائب ناظم اصلاح و ارشاد۱۰.نائب ناظم ذہانت وصحت جسمانی ۱۱.نائب ناظم مال ۱۲.نائب ناظم وقف جدید ۱۳.نائب ناظم تحریک جدید ۱۴.نائب ناظم تجنید ۱۵.نائب ناظم اشاعت ۱۶.نائب ناظم تعلیم القرآن ۱۷.آڈیٹر سفارش شوری : شوری نے کثرت رائے سے ایک سب کمیٹی مقرر کئے جانے کی سفارش کی جو اس بارہ میں غور کر کے اپنی رپورٹ صدر صاحب مجلس کی خدمت میں پیش کرے.شوری نے اس کمیٹی کے مندرجہ ذیل ممبران تجویز کئے.ا.مکرم ناظم صاحب ضلع لاہور ۲.مکرم ناظم صاحب ضلع بہاولنگر صدر کمیٹی
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۳.مکرم ناظم صاحب ضلع فیصل آباد ۴.مکرم ناظم صاحب ضلع پشاور ۵- مکرم ناظم صاحب ضلع میر پور خاص ۶ مکرم قائد صاحب عمومی ۲۴۷ سیکرٹری سفارش صدر مجلس شوریٰ کی سفارش منظور فرمانے کی سفارش ہے.تجویز نمبر ۲ ( قیادت تعلیم ) تجویز از زعامت علیاء دار الحمد فیصل آباد مجلس انصاراللہ پاکستان کے سالانہ اجتماع کے سال ہا سال سے التواء کی وجہ سے انصار اللہ کے مابین علمی مقابلہ جات منعقد نہیں ہور ہے لہذا تجویز ہے کہ اس غرض کے لئے سالانہ علمی ریلی منعقد کروائی جائے.سفارش شوری : شوری نے کثرت رائے سے اس تجویز کے منظور کئے جانے کی سفارش کی ہے.سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش منظور فرمانے کی درخواست ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح الرابع : " سفارشات منظور ہیں.‘ (۱۹ نومبر ۲۰۰۰ء) تجویز نمبر ۳ ( قیادت مال ) بجٹ آمد خرچ مجلس انصار اللہ پاکستان سال ۲۰۰۱ء سفارش شوری مجلس شوری نے مجوزہ بجٹ ( جو درج ذیل ہے ) منظور کرنے کی سفارش کی ہے.آمد (۱) محاصل خالص چنده مجلس سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر ۹۰۰۰۰۰ ۲۷۵۰۰۰ (۲) محاصل مشروط گیسٹ ہاؤس انصار الله و بالائی ۱۲۰۰۰۰۰ انصاراللہ منزل دفتر خرچ (۱) اخراجات خالص عمله سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع یز رو برائے اضافہ جات دورانِ سال (۲) اخراجات مشروط گیسٹ ہاؤس انصار الله و بالائی منزل دفتر ۱۶۵۰۰۰۰ ۳۵۹۳۰۰۰ ۹۰۰۰۰۰ ۲۷۵۰۰۰ ۲۲۴۰۰۰۰ ۴۰۰۰۰۰ ۱۲۰۰۰۰۰
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم (۳) محاصل صیغہ جات امانتی ماہنامہ انصار الله میزان کل آمد ۱۰۴۸۰۰۰ ۱۱۴۲۳۰۰۰ ۲۴۸ (۳) اخراجات صیغہ امانتی دفتر ماہنامہ انصار الله ۱۰۴۸۰۰۰ ۱۱۴۲۳۰۰۰ سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش منظور فرمانے کی سفارش ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح الرابع : " سفارشات منظور ہیں.(۱۹ نومبر ۲۰۰۰ء) تجویز نمبرا کے بارہ میں صدر محترم کی حضور انور کی خدمت میں رپورٹ مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس منعقدہ ۲۸ فروری ۲۰۰۱ء بروز بدھ میں شوریٰ مجلس انصار اللہ کی تجویز بابت نگران حلقہ جات کے سلسلہ میں سب کمیٹی شوری کی رپورٹ پیش کی گئی.اس کے بارہ میں صدر محترم نے ہدایت فرمائی کہ ضلع سیالکوٹ، فیصل آباد اور گجرات کے بارہ میں رپورٹ دی جائے کہ ان اضلاع میں کتنے نگران حلقہ جات مقرر ہیں اور ان میں سے کتنے مجلس عاملہ کے ممبر ہیں نیز مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان سے بھی نگران حلقہ جات کے بارہ میں معلوم کیا جائے کہ ان کے ہاں ان کی کیا پوزیشن ہے.۲۴ را پریل کے اجلاس مرکزی عاملہ میں مقررہ سب کمیٹی کی رپورٹ پیش ہونے پر فیصلہ ہوا کہ اس بارہ میں کمیٹی دوبارہ غور کر کے رپورٹ پیش کرے.اس پر اگلے اجلاس مرکزی عامله منعقدہ ۲۹ رمئی ۲۰۰۱ء میں حتمی رپورٹ پیش کی گئی.مجلس عاملہ نے سب کمیٹی کی سفارش سے اتفاق کیا کہ دستور اساسی میں تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے.نگران حلقہ جات مجلس عاملہ میں سے مقرر کئے جائیں.اگر ناظم ضلع ضرورت محسوس کریں تو صدر محترم انصار اللہ پاکستان کی منظوری سے مجلس عاملہ کے علاوہ بھی نگران مقرر کر سکتے ہیں مگر وہ مجلس عاملہ کے ممبر نہیں ہوں گے.ان تمام مراحل سے گزرنے کے بعد صدر محترم نے تجویز نمبر کے بارہ میں ۱۸ جون ۲۰۰۱ء کو مندرجہ ذیل عریضہ سید نا حضرت خلیفہ اسیح الرابع" کی خدمت میں بھیجوایا.سیدی بسم اللہ الرحمن الرحیم شوری انصار اللہ پاکستان ۲۰۰۰ء میں تجویز پیش ہوئی تھی کہ ” دستور اساسی کے قواعد میں نظامت ضلع و علاقہ میں نگران حلقہ جات کی نامزدگی / تقرری کا کہیں ذکر موجود نہیں.اس
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۴۹ لئے دستور اساسی کے قاعدہ نمبر ۷ میں درج ذیل اضافہ کی تجویز ہے.(۱۷) نگران تحصیل/ 66 تعلقہ (۱۹) نگران حلقہ جات.“ شوری نے کثرت رائے سے ایک سب کمیٹی مقرر کئے جانے کی سفارش کی جو اس بارہ میں غور کر کے اپنی رپورٹ صدر مجلس کی خدمت میں پیش کرے.اس کمیٹی کے درج ذیل ممبران شوری نے تجویز کئے.ا.مکرم ناظم صاحب ضلع لاہور صدر کمیٹی ۲.مکرم ناظم صاحب ضلع بہاولنگر ۳.مکرم ناظم صاحب ضلع فیصل آباد ۴.مکرم ناظم صاحب ضلع پشاور ۵- مکرم ناظم صاحب ضلع میر پور خاص ۶- مکرم قائد صاحب عمومی شوری کی اس سفارش کو حضور نے منظور فرمایا.سب کمیٹی شوری نے اس سلسلہ میں دو اجلاس کئے اور مندرجہ ذیل سفارش پیش کی.ا.دستور اساسی میں کسی ترمیم کی ضرورت نہیں ہے.۲ مجلس عاملہ کے ممبران میں سے نگران مقرر کئے جاسکتے ہیں.اگر ناظم صاحب ضلع ضرورت محسوس کریں تو صدر مجلس کی منظوری سے مجلس عاملہ کے علاوہ نگران مقرر کر سکتے ہیں.ایسے نگران مجلس عاملہ ضلع کے ممبر نہیں ہوں گے.سب کمیٹی کی یہ سفارش مجلس عاملہ کے اجلاس میں پیش کی گئی.مجلس عاملہ نے سب کمیٹی کی سفارش سے اتفاق کیا ہے.خاکسار بھی مجلس عاملہ کی سفارش سے اتفاق کرتے ہوئے سب کمیٹی شوری کی سفارش سے اتفاق کرتا ہے اور تجویز کے رڈ کئے جانے کی سفارش کرتا ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسی الرابع حضور انور نے ۱۹ نومبر ۲۰۰ء کواپنے دستخط مبارک ثبت فرما کر صدر مجلس کی سفارش کو منظور فرمالیا.
۲۵۰ stool تاریخ انصار اللہ جلد چہارم تجویز نمبرا ( زعامت علیاء مغلپورہ لاہور ) ” بفضلہ تعالیٰ نو مبائعین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ان کی تربیت کے لئے مجلس شوریٰ ٹھوس لائحہ عمل تجویز کرے.“ سفارش شوری : شوری نے اس تجویز کے بارہ میں کثرت رائے سے مندرجہ ذیل سفارشات کے منظور کئے جانے کی سفارش کی.ا.تربیت نو مبائعین کے سلسلے میں حضور ایدہ اللہ تعالیٰ تفصیل کے ساتھ اپنے خطبات میں روشنی ڈال چکے ہیں.قیادت تربیت نو مبائعین ایسے تمام خطبات اور ہدایات کو شائع کر کے جملہ مجالس تک پہنچانے کا انتظام کرے تا کہ مجالس ان کی روشنی میں کام کو آگے بڑھا سکیں.-۲- مجالس انصار اللہ تربیت نو مبائعین کے سلسلے میں ، ۱۹۹۹ء کی مجلس مشاورت جماعت ہائے احمد یہ پاکستان اور ۱۹۹۶ء کی مجلس شوریٰ انصار اللہ کی سفارشات، جو حضور ایدہ اللہ تعالیٰ منظور فرما چکے ہیں، پر پہلے سے بڑھ کر تند ہی کے ساتھ عمل کریں.مجلس مشاورت ۱۹۹۹ء میں مندرجہ ذیل سفارشات منظور کی گئی تھیں.(i) نومبائعین کے لئے حسب ضرورت نئے مراکز نماز قائم کئے جائیں نیز انہیں حضور انور کا خطبہ جمعہ سنانے کا خصوصی اہتمام کیا جائے.(ii) نومبائعین کو ذیلی تنظیموں اور مالی نظام میں شامل کیا جائے خواہ آغاز میں بلا شرح معمولی چندہ ہی کیوں نہ ہو.(iii) ذاتی و جماعتی تقاریب اور جلسوں میں شرکت کے علاوہ نو مبائعین کے الگ سالانہ جلسے بھی منعقد کئے جائیں جن کے انتظام میں خود ان کو شامل کیا جائے اور اہم موضوعات پر ان کی تقاریر کروائی جائیں.(iv) نو مبائعین کو دعوت الی اللہ کے کاموں میں بھر پور رنگ میں شریک کیا جائے اور ان کے خاندانوں میں نفوذ حاصل کیا جائے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۵۱ (۷) جن نئے مقامات پر نو مبائعین کچھ تعداد میں موجود ہوں، انہیں قریبی جماعتوں میں شامل کیا جائے اور جہاں ممکن ہونئی جماعتیں قائم کی جائیں.(vi) نومبائعین کی تربیت کے لئے واقفین عارضی بالخصوص میاں بیوی کے اکٹھے وفود اور ذیلی تنظیموں کے نمائندہ وفود کثرت سے بھجوائے جائیں نیز نو مبائع خاندانوں کو پرانے احمدی خاندانوں کے سپرد کیا جائے تا کہ نو مبائع خواتین اور بچوں کی طرف توجہ ہو سکے.مجلس شوریٰ انصار اللہ ۱۹۹۶ء میں مندرجہ ذیل سفارشات طے ہوئی تھیں.(i) ہر ماہ ایک روزہ تربیتی کلاس ہر زعامت علیاء کی سطح پر منعقد کی جائے جس میں زیادہ سے زیادہ نو مبائعین کو شامل کیا جائے.(ii) ہر تین ماہ بعد ہر ناظم اپنے ضلع کی سطح پر تین سے سات دن تک کی تربیتی کلاس کا اہتمام کرے جس میں منتخب نو مبائعین کو شامل کیا جائے جو واپس جا کر دوسروں کی تعلیم و تربیت کی صلاحیت رکھتے ہوں.(iii) ہر زعامت اور ضلع کی سطح پر ماہانہ تربیتی اجلاسوں اور تربیتی اجتماعات میں نومبائعین کو بھی خصوصی طور پر شامل کیا جائے.(iv) کلاسز کے ساتھ ساتھ نومبائعین کی تربیت کے لئے ایسے وفود بھی ترتیب دئے جائیں جو نو مبائعین سے رابطہ کریں اور ساتھ ہی ان کی تعلیم و تربیت کا فریضہ بھی ادا کریں.۳.مجالس اس طرف بھی توجہ کریں کہ بیعت کے بعد نو مبائعین بہت سے انفرادی اور خاندانی مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں اور ضرورت محسوس کی جاتی ہے کہ ان کے مسائل کے حل کے لئے کوشش کی جائے.اس سلسلے میں مجالس نو مبائعین کے ساتھ اپنے انصار کا ذاتی رابطہ قائم کر کے ان کے حالات اور مسائل سے پوری واقفیت حاصل کریں اور سماجی اور معاشرتی طور پر ان کو جماعت کے اندر جذب کرنے کی سعی کریں اور ان کو درپیش مسائل کے لئے خود بھی کوشش کریں اور اگر ضرورت ہوتو مقامی نظام جماعت اور مجلس انصاراللہ پاکستان سے بھی ان کے حل کے لئے رابطہ پیدا کریں.سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.تجویز نمبر ۲ ( قیادت مال) بحث مجلس انصار اللہ پاکستان بابت سال ۱۳۸۱هش/ ۲۰۰۲ء سفارش شوری مجلس شوری نے مجوزہ بجٹ جو درج ذیل ہے، منظور کرنے کی سفارش کی ہے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم (۱) محاصل خالص چنده مجلس آمد ۲۵۲ (۱) اخراجات خالص ۸۸۰۰۰۰۰ عمله دفتر انصار الله سائر اخراجات خرچ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر (۲) محاصل مشروط گیسٹ ہاؤس انصار اللہ و بالائی منزل دفتر انصار الله (۳) محاصل صیغہ جات امانتی ماہنامہ انصار اللہ میزان کل آمد 990000 ۳۰۰۰۰۰ ۱۲۰۰۰۰۰ ۱۲۶۹۰۰۰ ۳۷۸۵۰۰۰ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی ۸۹۱۰۰۰ ۳۰۰۰۰۰ ۲۴۶۴۰۰۰ گرانٹ ناظمین ضلع ۴۴۰۰۰۰ ریز رو برائے اضافہ جات دوران سال ۵۱۰۰۰۰ (۲) اخراجات مشروط گیسٹ ہاؤس انصاراللہ بالائی منزل دفتر انصار الله ۱۲۰۰۰۰۰ (۳) اخراجات صیغہ امانتی ماہنامہ انصار الله ۱۲۶۹۰۰۰ ۱۲۵۵۹۰۰۰ میزان کل خرچ سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.ย فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح الرابع : " منظور ہے.اللہ تعالیٰ مبارک فرمائے.“ ٢٠٠٢ء ۱۲۵۵۹۰۰۰ تجویز نمبر ا ( قیادت تربیت) موجودہ دور میں پیش آمدہ تربیتی مسائل کے سلسلہ میں اراکین انصار اللہ پر اپنی تربیت کے ساتھ ساتھ آئندہ نسلوں اور نو مبائعین کی تربیت کی بھی ذمہ داری ہے.اس پہلو سے بالخصوص قیام نماز اور ذاتی مثالی نمونہ پیش کرنے کے لحاظ سے مؤثر لائحہ عمل تجویز کیا جائے.“ سفارش شوری : شوری نے اس تجویز کے بارہ میں کثرت رائے سے مندرجہ ذیل سفارشات کے منظور کئے جانے کی سفارش کی.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۵۳ مجلس شوریٰ انصار اللہ شعبہ تربیت کی تجویز بابت نماز و ذاتی مثالی نمونہ سے اصولی طور پر اتفاق کرتی ہے اور تجویز کرتی ہے کہ شعبہ تربیت کے موجودہ لائحہ عمل کو ہی ایک تسلسل کے ساتھ اور مستقل مزاجی سے مؤثر بنانے کی بھر پورسعی کی جائے.اس سلسلہ میں مندرجہ ذیل امور پر خصوصی توجہ دی جائے.ا.حسب ارشاد حضور ماہانہ اجلاس عاملہ (برائے قیام نماز ) میں با قاعدگی پیدا کی جائے اور اسے نتیجہ خیز بنایا جائے.اس سلسلہ میں دیگر تنظیموں، تربیتی کمیٹی اور جماعتی نظام کا تعاون بھی حاصل کیا جائے اور انہیں بھر پور تعاون دیا جائے.۲.مقامی سطح پر اراکین انصار اللہ سے انفرادی اور گھریلو سطح پر وفود کے ذریعہ مؤثر تربیتی رابطے کئے جائیں.اس سلسلہ میں سائقین کا نظام بھی مستعد اور مستحکم کرنے کی ضرورت ہے..انصار میں قرآن و حدیث اور مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود کی عادت پیدا کی جائے.۴.عہدیداران کو بالخصوص اور اراکین انصار اللہ کو بالعموم قیام نماز اور اخلاق حسنہ کے لحاظ سے مثالی نمونہ پیش کرنے کی تحریک تربیتی اجلاسات میں کی جاتی رہے.ماہنامہ انصار اللہ میں ایسے تربیتی مضامین بھی آنے چاہئیں.۵.نماز جمعہ اور خطبہ جمعہ حضور ایدہ اللہ میں شرکت کے لئے اہتمام سے یاددہانی کروائی جائے اور اس کا جائزہ لیا جائے.نیز حضورانور کے پرانے تربیتی خطبات بالخصوص نماز کا معیار بہتر کرنے اور فحشاء سے بچنے کے سلسلہ میں بار بارسنوائے جائیں.۶.ایم ٹی اے کے تربیتی پروگراموں سے بھر پور استفادہ کیا جائے.ے.نومبائعین کی تربیت کے لئے اخوت ، محبت کے رشتے استوار کرنے کی ضرورت ہے.اس سلسلہ میں نو مبائع خاندانوں کو پرانے احمدی خاندانوں کے سپرد کیا جائے.نیز نومبائعین کی تربیتی کلاسز اور اجلاسات کا نظام مزید فعال بنایا جائے.سفارش صدر مجلس: حضور انور کی خدمت میں شوری کی سفارش منظور فرمانے کی سفارش ہے.(۱۶ نومبر ۲۰۰۲ء)
۲۵۴ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم تجویز نمبر ۲ ( قیادت مال ) بجٹ مجلس انصار الله پاکستان بابت سال ۱۳۸۲هش/ ۲۰۰۳ء سفارش شوری مجلس شوری نے مجوزہ بجٹ جو درج ذیل ہے، منظور کرنے کی سفارش کی ہے.خرچ آمد (۱) محاصل خالص چنده مجلس سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر (۲) محاصل مشروط گیسٹ ہاؤس انصار الله و بالائی منزل دفتر انصار الله (۳) محاصل صیغہ جات امانتی (۱) اخراجات خالص ۹۶۸۰۰۰۰ عمله دفتر انصار الله سائر اخراجات ۱۲۲۵۰۰۰ ۳۳۰۰۰۰ ۱۲۰۰۰۰۰ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ۱۷۵۰۰۰۰ ۴۳۴۲۵۰۰ ۱۱۰۲۵۰۰ ۳۳۰۰۰۰ ۲۷۱۰۰۰۰ ۴۱۸۰۰۰ ریز رو برائے اضافہ جات دوران سال ۵۸۲۰۰۰ (۲) اخراجات مشروط گیسٹ ہاؤس انصار اللہ و بالائی منزل دفتر انصار الله (۳) اخراجات صیغہ امانتی ۱۲۰۰۰۰۰ ماہنامہ انصار الله میزان کل آمد ۱۲۸۲۵۰۰ ماہنامہ انصار الله ۱۳۷۱۷۵۰۰ میزان کل خرچ ۱۲۸۲۵۰۰ ۱۳۷۱۷۵۰۰ سفارش صد ر مجلس حضور کی خدمت میں شوری کی سفارش منظور فرمانے کی سفارش ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ امسح الرابع : ” ٹھیک ہے.سفارشات منظور ہیں.“ : (۱۶/ نومبر ۲۰۰۲ء) (۱۷/ نومبر ۲۰۰۲ء)
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۵۵ تجویز نمبرا ( قیادت عمومی) از مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ مجلس انصار اللہ پاکستان کے دستور اساسی میں فرائض و اختیارات عہدیداران کے زیر عنوان قاعدہ نمبر ۱۱۰ سے قاعدہ نمبر ۱۵۲ تک صدر، نائب صدر اوّل، نائب صدر صف دوم، نائب صدران، قائد عمومی ، قائد تعلیم ، قائد تربیت اور قائد مال کے فرائض واختیارات تو وضاحت سے الگ الگ درج کر دیئے گئے ہیں.جب کہ بقیہ 9 قائدین اور آڈیٹر کے بارہ میں قاعدہ نمبر ۱۵۳ میں الگ وضاحت نہیں ہے.لہذا تجویز ہے کہ ان بقیہ دس قائدین کے شعبہ جات کے فرائض بھی معین کر کے دستور اساسی میں شامل کئے جائیں.سفارش شوری : چونکہ اس تجویز پر تفصیلی غور کی ضرورت ہے.محترم صدر صاحب ایک سب کمیٹی بنادیں جو سارے معاملہ پر غور کرے اور ان قائدین کے فرائض و اختیارات معتین کر کے محترم صدر صاحب کو رپورٹ پیش کرے.محترم صدر صاحب ان سفارشات کو حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں منظوری کے لئے پیش کر دیں.سفارش صدر مجلس شوریٰ کی سفارش سے اتفاق ہے.۱۴دسمبر ۲۰۰۳ء تجویز نمبر ۲ ( قیادت مال) بجٹ آمد و خرچ مجلس انصاراللہ پاکستان سال ۲۰۰۴ء سفارش شوری مجلس شوری نے مجوزہ بجٹ جو درج ذیل ہے، منظور کرنے کی سفارش کی ہے.۲۰۲۵۰۰۰ ۴۸۵۵۴۰۰ 1192900 ۳۵۰۰۰۰ ۲۹۸۱۵۰۰ ۴۶۰۰۰۰ آمد خرچ (۱) محاصل خالص (۱) اخراجات خالص چنده مجلس ۱۰۶۴۸۰۰ عمله دفتر انصار الله سائر اخراجات سالانہ اجتماع ۱۳۳۱۰۰۰ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر ۳۵۰۰۰۰ اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۵۶ (۲) محاصل مشروط گیسٹ ہاؤس انصار الله و ریز رو برائے اضافہ جات دوران سال ۴۵۹۲۰۰ (۲) اخراجات مشروط گیسٹ ہاؤس انصار الله و بالائی منزل دفتر انصار الله ۱۲۰۰۰۰۰ بالائی منزل دفتر انصار الله (۳) محاصل صیغہ جات امانتی ماہنامہ انصار الله میزان کل آمد ۱۲۰۰۰۰۰ (۳) اخراجات صیغہ امانتی ماہنامہ انصار الله ۱۴۷۲۹۰۰۰ میزان کل خرچ سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.۱۲؍ دسمبر ۲۰۰۳ء فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز: ۱۲۰۰۰۰۰ ۱۲۰۰۰۰۰ ۱۴۷۲۹۰۰۰ مندرجہ بالا سفارشات صدر محترم کی طرف سے سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالٰی بنصرہ العزیز کی خدمت بابرکت میں بھجوائی گئیں.ان کو ملاحظہ فرمانے کے بعد حضرت اقدس کی طرف سے مندرجہ ذیل جواب موصول ہوا.: و بسم اللہ الرحمن الرحیم لندن ۲۰ دسمبر ۲۰۰۳ مکرم صدر صاحب مجلس انصاراللہ پاکستان السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ آپ کی طرف سے مجلس انصاراللہ پاکستان کی شوریٰ کی سفارشات موصول ہوئیں.ٹھیک ہے ایجنڈا کی تجویز نمبر پر مزید غور کے لئے کمیٹی بنا دیں جو تفصیلی غور کے بعد اپنی رپورٹ پیش کرے.باقی بجٹ منظور ہے.جزاکم اللہ احسن الجزاء.آمین.والسلام خاکسار مرزا مسرور احمد خلیفہ اسیح الخامس
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۵۷ دستور اساسی قواعد انتخاب میں تبدیلی واشاعت دستور اساسی ایڈیشن نہم دستور اساسی مجلس انصار اللہ کے قواعد انتخاب کے مطابق کوئی ایسا شخص ووٹ دینے یا عہدہ دار منتخب ہونے کا اہل نہیں تھا جو صدرانجمن احمد یہ تحریک جدید ، وقف جدید اور مجلس انصاراللہ کے چندوں کا بقایا دار ہو.سید نا حضرت خلیفہ المسح الربع رحمہ للہ تعالیٰ نے اپنے خطبہ جمعہ فرموده ۲ نومبر ۱۹۹۸ءمیں فرمایا: لازمی چندے وہی ہیں جن کو جماعت نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے ارشادات کی روشنی میں اپنے اوپر بحیثیت جماعت اور افراد پر ذمہ داریاں ڈالتے ہوئے بحیثیت جماعت اختیار کر لیا ہے.اس جماعت کے فیصلے میں ساری جماعت داخل ہے.اس میں تمام قسم کی وہ تنظیمات جو فیصلہ کر کے ایک چندے کو اپنے اوپر لازم کر لیتے ہیں وہ بھی شامل ہیں.مرکزی چندہ عام کہلاتا ہے.طوعی لازمی چندہ وصیت کا چندہ ہے.وہ پھر اس کے علاوہ خدام الاحمدیہ کا چندہ ، انصار الله، لجنہ اماءاللہ وغیرہ.اب سب کے چندے ،اطفال کے چندے، یہ لازم تو ہیں مگر مل کر جماعت نے خود لازم کئے ہیں.جو تحریک جدید کا یا وقف جدید کا چندہ ہے یہ ان معنوں میں لازم نہیں ہے.اگر کوئی بنیادی سب چندے ادا کر رہا ہو اور یہ چندے نہ دے تو جماعت کی طرف سے اس پر کوئی حرف نہیں رکھا جاتا.یہ کہہ سکتے ہیں کہ وہ جماعت کا حصہ ہیں لیکن وہ اولین اور سابقین میں شمار نہیں ہوسکتا.جو آگے بڑھنے والے ہیں ، سبقت لے جانے والے ہیں ان میں شمار نہیں ہوگا مگر جماعتی نظام کے لحاظ سے عہدے ہر قسم کے اس کو ملیں گے، ووٹ دینے کا حق ہوگا، نظام جماعت کی دوسری دلچسپیوں میں پوری طرح حصہ لینے کا حق ہوگا.ان حقوق سے اسے نہیں روکا جاسکتا.اس ارشاد کی تعمیل میں صدر انجمن احمدیہ نے اپنے قواعد انتخاب میں تبدیلی کر کے حضرت خلیفہ اسیح سے نئے قاعدہ کی منظوری حاصل کر لی.مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس منعقد ہ ۶ ۲ ستمبر ۲۰۰۱ء میں مکرم
۲۵۸ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ایڈیشنل ناظر صاحب بیت المال آمد کی چٹھی بنام مکرم صدر صاحب مجلس پیش ہوئی جس میں انہوں نے تحریر کیا تھا کہ حضور انور کی منظوری سے جماعتی انتخابات میں تحریک جدید اور وقف جدید کے چندوں کی بقایا داری ختم کر دی گئی ہے.اب جماعتی انتخابات میں صرف صدرانجمن احمد یہ کے لازمی چندہ جات کا بقایا دارہی بقایا دار شمار ہوتا ہے.اس تناظر میں مجلس انصار اللہ کے قواعد میں اگر کوئی تبدیلی کرنے کی ضرورت ہو تو کر لی جائے.اس صورت میں لازم تھا کہ مجلس انصاراللہ کے دستور اساسی میں بھی ترمیم کی جاتی مجلس عاملہ نے فیصلہ کیا کہ قاعدہ نمبر ۲ ج میں تبدیلی کے لئے سیدنا حضرت خلیفتہ اسیح کی خدمت میں منظوری کے لئے لکھا جائے.اس پس منظر میں صدر محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نے حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت اقدس میں جو خط لکھا وہ مندرجہ ذیل ہے: بسم الله الرحمن الرحيم سیدی السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے خطبہ جمعہ فرموده ۶ رنومبر ۱۹۹۸ء میں جماعتی انتخابات میں چندہ تحریک جدید اور وقف جدید کی بقایا داری ختم فرما دی تھی.صدرانجمن احمدیہ نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد کی روشنی میں قاعدہ نمبر ۳۰۹ میں زیر ریز ولیشن نمبر ۱۶/۱۳-۱۰-۹۹ غ م مندرجہ ذیل الفاظ کی منظوری کی سفارش کی جسے حضور نے منظور فرمایا.قاعدہ نمبر ۳۰۹: چندہ دہندگان سے مراد وہ اصحاب ہیں جو اپنا چندہ با قاعدگی کے ساتھ ادا کرتے ہیں اور جن کے ذمہ چندہ عام اور چندہ حصہ آمد چھ ماہ سے زائد عرصہ کا اور چندہ جلسہ سالانہ کا ایک سال سے زائد کا بقایا نہ ہو.یہی شرط صحابہ حضرت مسیح موعود پر بھی عائد ہوگی.صدر انجمن احمدیہ کے اس قاعدہ کے مطابق مجلس انصار اللہ پاکستان کے دستور اساسی کے قاعدہ نمبر ۲۲ ( عمومی قواعد مقرر عہدیداران ) جز (ج) میں تبدیلی کی ضرورت ہے جس کی حضور کی خدمت میں منظوری کی سفارش ہے.موجودہ قاعدہ: وہ سلسلہ عالیہ احمدیہ اور مجلس انصاراللہ کے چندوں کی ادائیگی میں
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۵۹ با قاعدہ ہو.کوئی ایسار کن جو صدر انجمن احمد یہ تحریک جدید، وقف جدید اور مجلس انصاراللہ کے چندوں کا بقایا دار ہو ، وہ مجلس انصار اللہ کے انتخابات میں نہ تو رائے دے سکے گا اور نہ ہی کسی عہدے کے لئے منتخب یا نا مزد کیا جا سکے گا.تشریح: بقایا دار کی تشریح وہی سمجھی جائے گی جوان ادارہ جات کی منظور شدہ ہوگی.انصار اللہ کے چندوں کے لحاظ سے بقایا دار وہ ہوگا جس کے ذمہ ایک سال سے زائد عرصہ کا چندوں کا بقایا ہوگا.مجوزہ قاعدہ : وہ سلسلہ عالیہ احمد یہ اور مجلس انصاراللہ کے چندوں کی ادائیگی میں با قاعدہ ہو.کوئی ایسا رکن جو صدر انجمن احمدیہ اور مجلس انصار اللہ کے چندوں کا بقایا دار ہو، وہ مجلس انصاراللہ کے انتخابات میں نہ تو رائے دے سکے گا اور نہ ہی کسی عہدے کے لئے منتخب یا نامزد کیا جا سکے گا.تشریح: بقایا دار کی تشریح صدر انجمن احمدیہ کے چندوں کے لئے وہی سمجھی جائے گی جو صدر انجمن احمدیہ کی منظور شدہ ہوگی.انصار اللہ کے چندوں کے لحاظ سے بقایا دار وہ ہوگا جس کے ذمہ ایک سال سے زائد عرصہ کا مجلس کے چندوں کا بقایا ہوگا.والسلام - خاکسار مرزا خورشید احمد صدر مجلس انصاراللہ پاکستان ۷ اکتوبر ۲۰۰۱ء سید نا حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے ۷.اکتوبر کو ہی ( ص ) کا نشان اور دستخط فرما کر مجوزہ قاعدہ کو منظور فرمالیا.اس منظوری کے بعد دستور اساسی کا قاعدہ نمبر ۲ ج تبدیل کر دیا گیا.اس تبدیلی کے بعد دستور اساسی کا نواں ایڈیشن فروری ۲۰۰۳ ء میں شائع ہوا.دیگر ترامیم سید نا حضرت خلیفة اصبح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشاد پر صدر انجمن احمدیہ نے
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۶۰ ۲۳ دسمبر ۲۰۰۳ء کوزیر نمبر ۱۶ غ م مندرجہ ذیل ریزولیوشن کیا.: وو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے کہ تینوں ذیلی تنظیمیں اپنے قواعد میں حسب ذیل قاعدہ شامل کرلیں.قاعدہ:.ایسا شخص عہد یدار نہیں بن سکتا.ماہ کا بقایا ہو.ہے جس کے ذمہ لازمی چندہ جات ( یعنی چندہ عام ، چندہ جلسہ سالانہ ، چندہ حصہ آمد ) کا چھ جو اپنے لازمی چندہ جات مقامی نظام کو تو ڑ کر علیحدہ طور پر مرکز میں بھجوانے پر مصر ہو.جس کو کسی وجہ سے تعزیر ہوئی ہو اور معافی کو دو سال پورے نہ ہ ے نہ ہوئے ہوں.جس کی وصیت صدر انجمن احمدیہ نے کسی تعزیر یا عدم ادائیگی چندہ وصیت منسوخ کی ہو.جو کسی بھی وقت جماعتی یا ذیلی تنظیموں کے چندہ کی کوئی رقم ذاتی مصرف میں لایا ہو.“ تعمیل ارشاد میں دستور اساسی میں اس کو بطور قاعدہ شامل کر لیا گیا.مکرم ناظر صاحب اعلیٰ صدر انجمن احمدیہ پاکستان نے بعد ازاں حضور انور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کی خدمت میں تحریر کیا کہ ” موجودہ قاعدہ نمبر ۳۴۱ میں چندہ جلسہ سالانہ بقایا دار ایک سال کا ہے.چونکہ بعض احباب جماعت سال میں چندہ جلسہ سالانہ اکٹھا یعنی ایک بار ہی دیتے ہیں اس لئے خاکسار عرض کرتا ہے کہ اگر چندہ جلسہ سالانہ کی بقایا داری کے لئے سابقہ مدت ہی رہنے دی جائے تو بہتر ہوگا.“ اس پر حضور نے ارشاد فرمایا.ٹھیک ہے.چندہ جلسہ سالانہ ایک سال صدرانجمن احمدیہ نے یہ فیصلہ زیرنمبر ۲۴ غ م بتاریخ ۷ ارفروری ۲۰۰۴ء کو ریکارڈ کیا.اس کی روشنی میں دستور اساسی انصار اللہ کے مذکورہ بالا قاعدہ میں بھی تبدیلی کر دی گئی اور مجالس کو اس تبدیلی سے اطلاع دے دی گئی.تا ہم ۲۰۰۹ء کی مجلس شوری انصار اللہ میں اسے پیش کر کے باقاعدہ دستور اساسی میں بھی شامل کر دیا گیا.حوالہ جات الفضل انٹر نیشنل ۲۵ دسمبر ۱۹۹۸ ء تا یکم جنوری ۱۹۹۹ء صفحہ ۷
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۶۱ تعلیمی پروگرام اور امتحانات سید نا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں: ” خدا تعالیٰ نے مجھے بار بار خبر دی ہے کہ وہ مجھے بہت عظمت دے گا اور میری محبت دلوں میں بٹھائے گا اور میرے سلسلہ کو تمام زمین میں پھیلائے گا اور سب فرقوں پر میرے فرقہ کو غالب کرے گا اور میرے فرقہ کے لوگ اس قدر علم اور معرفت میں کمال حاصل کریں گے کہ اپنی سچائی کے نور اور اپنے دلائل اور نشانوں کے رُو سے سب کا منہ بند کر دیں گے اور ہر ایک قوم اس چشمہ سے پانی پیئے گی اور یہ سلسلہ زور سے بڑھے گا اور کھولے گا یہاں تک کہ زمین پر محیط ہو جاوے گا.“ حضور کے بیان فرمودہ اس عظیم الشان مقصد کے حصول کے لئے مجلس انصاراللہ میں شعبہ تعلیم قائم ہے اور اس کا بنیادی مقصد انصار کو علم و معرفت کے حصول کی ترغیب دلانا اور دینی تعلیم کے حصول میں ہمہ وقت مشغول رکھنا ہے.قیادت تعلیم کے تحت مجالس میں مندرجہ ذیل مضامین کی تدریس تعلیم اور درسوں کا اہتمام کیا جاتا رہا: نماز با ترجمه قرآن کریم ناظرہ ، ترجمه و مطالب قرآن، حدیث ، کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلفاء ودیگر دینی کتب عربی زبان اور دیگر ملکی زبانیں سیکھنا وغیرہ.درس و تدریس کے اس سلسلہ کے لئے لائبریریوں کا قیام کیا جاتارہا.تعلیمی کلاسز منعقد کی جاتی رہیں.علمی مقابلے کروائے جاتے رہے.ماہانہ اجلاسات اور بعض خصوصی جلسوں و اجتماعات میں تعلیمی پروگرام پر عمل کیا جاتا رہا.نیز انصار کے لئے دینی نصاب مقرر کر کے امتحانات لئے جاتے رہے.مرکزی امتحانات حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا منشاء مبارک یہ تھا کہ جماعت کے دوست دینی علوم میں دسترس حاصل
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۶۲ کریں اور پھر ان کے امتحان بھی ہوں تا معلوم ہو سکے کہ وہ صحیح رنگ میں علم حاصل کر چکے ہیں یا نہیں.چنانچہ حضور“ فرماتے ہیں: چونکہ یہ ضروری سمجھا گیا ہے کہ ہماری اس جماعت میں کم از کم ایک سو آدمی ایسا اہلِ فضل اور اہلِ کمال ہو کہ اس سلسلہ اور اس دعوی کے متعلق جو نشان اور دلائل اور براہین قویہ قطعیہ خدا تعالیٰ نے ظاہر فرمائے ہیں ، ان سب کا اس کو علم ہو...پس ان تمام امور کے لئے یہ قرار پایا ہے کہ اپنی جماعت کے تمام لائق اور اہل علم اور زیرک اور دانشمند لوگوں کو اس طرف توجہ دی جائے کہ وہ ۲۴ دسمبر ۱۹۰۱ء تک کتابوں کو دیکھ کر اس امتحان کے لئے تیار ہو جائیں اور دسمبر آئندہ کی تعطیلوں پر قادیان میں پہنچ کر امور متذکرہ بالا میں تحریری امتحان دیں.اسی سلسلہ میں بعد کو حضور نے فرمایا: دسمبر کے آخر میں جو احباب کے واسطے امتحان تجویز ہوا ہے.اس کو لوگ معمولی بات خیال نہ کریں اور کوئی اسے معمولی عذر سے نہ ٹال دے.یہ ایک بڑی عظیم الشان بات ہے اور چاہیئے کہ لوگ اس کے واسطے خاص طور اس کی تیاری میں لگ جاویں.“ نیز حضور نے فرمایا: ”ہماری جماعت کو علم دین میں تفقہ پیدا کرنا چاہئے...ہمارا مطلب یہ ہے کہ وہ آیات قرآنی و احادیث نبوی اور ہمارے کلام میں تدبر کریں، قرآنی معارف و حقائق سے آگاہ ہوں.اگر کوئی مخالف ان پر اعتراض کرے تو وہ اُسے کافی جواب دے سکیں.ایک دفعہ جو امتحان لینے کی تجویز کی گئی تھی ، بہت ضروری تھی.اس کا ضرور بندوبست ہونا چاہئے.۴ ان ارشادات کی روشنی میں اراکین انصار اللہ کے علمی معیار کو بلند کرنے کے لئے مجلس انصاراللہ پاکستان میں مرکزی امتحانات کا مفید سلسلہ جاری ہے جس کے نصاب میں قرآن کریم ، احادیث ، کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور کتب خلفائے سلسلہ رکھی جاتی ہیں.سال ۲۰۰۰ء سے ۲۰۰۳ ء تک کے سہ ماہی امتحانات کی تفصیل اس طرح سے ہے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۶۳ تفصیلی کوائف امتحانات ۲۰۰۰ء سه ماهی اول تعداد مجالس: ۲۶۰ تعداد انصار: ۳۸۶۶ خصوصی گریڈ : ۲۷ نصاب: (۱) قرآن کریم با ترجمه پارہ نمبر ۲۰ نصف آخر (۲) کتاب ”سبز اشتہار از حضرت مسیح موعود (۳) کتاب صداقت اسلام از حضرت مصلح موعود اوّل: قریشی فصیح الدین احمد صاحب نارتھ کراچی.دوم : عزیز احمد طاہر صاحب ٹو بہ ٹیک سنگھ سوم : محمد اصغر عتیق صاحب دار احمد فیصل آباد ۵ سه ماهی دوم تعداد مجالس : ۳۱۱ تعداد انصار: ۴۰۲۴ خصوصی گریڈ : ۳۳ نصاب : (۱) قرآن کریم با ترجمه پاره نمبر ۲۱ نصف اول (۲) کتاب ” شہادت القرآن از حضرت مسیح موعود (۳) کتاب صداقت احمدیت از حضرت مصلح موعود اوّل: قریشی فصیح الدین احمد صاحب نارتھ کراچی.دوم: محمد اصغر عتیق صاحب دار الحمد فیصل آباد سوم : یعقوب احمد بٹ صاحب ڈرگ کالونی کراچی کی سہ ماہی سوم تعداد مجالس: ۳۱۵ تعداد انصار:۳۹۱۲ خصوصی گریڈ : ۳۹ نصاب: (۱) قرآن کریم با ترجمه پارہ نمبر ۲ نصف آخر (۲) اربعین، حصہ اول دوم از حضرت مسیح موعود ข (۳) کتاب ” تقریر سیالکوٹ حضرت مصلح موعود اوّل: قریشی فصیح الدین احمد صاحب نارتھ کراچی.دوم : عبدالمنان محمود صاحب نارتھ کراچی سوم : محمد اشرف کا ہلوں صاحب دارالذکر فیصل آباد کے سہ ماہی چہارم تعداد مجالس:۲۵۲ تعداد انصار: ۳۲۸۴ خصوصی گریڈ : ۴۱ نصاب (۱) قرآن کریم با ترجمه پاره نمبر ۲۲ نصف اول (۲) کتاب اربعین حصہ سوم و چهارم از حضرت مسیح موعود (۳) کتاب اصلاح نفس از حضرت مصلح موعود اوّل: قریشی فصیح الدین احمد صاحب نارتھ کراچی.دوم: عزیز احمد طاہر صاحب ناصر آباد شرقی ربوہ.سوم :محمد اصغر عتیق صاحب دار الحمد فیصل آباد اور عبدالمنان محمود صاحب نارتھ کراچی ۸
۲۶۴ stool تاریخ انصار اللہ جلد چہارم سہ ماہی اوّل تعداد مجالس : ۳۵۵ تعداد انصار: ۴۶۸۵ خصوصی گریڈ : ۲۳ نصاب: قرآن کریم باترجمه پاره نمبر ۲۲ نصف دوم (۲) کتاب ” تجلیات الہیہ از حضرت مسیح موعود (۳) کتاب معیار صداقت از حضرت مصلح موعود اوّل: عبدالمنان محمود صاحب نارتھ کراچی.دوم: مکرم عزیز احمد طاہر صاحب ناصر آباد شرقی ربوہ سوم : قریشی فصیح الدین احمد صاحب نارتھ کراچی، محمد ابراہیم شاد صاحب سٹیل ٹاؤن کراچی محمد سرور ابڑ وصاحب لاڑکانہ سه ماهی دوم تعداد مجالس: ۳۳۰ تعداد انصار : ۴۱۲۲ خصوصی گریڈ : ۶۸ نصاب (۱) قرآن کریم با ترجمه پاره نمبر ۲۳ نصف اول (۲) کتاب راز حقیقت از حضرت مسیح موعود (۳) کتاب ”منصب خلافت از حضرت مصلح موعود اوّل: قریشی فصیح الدین احمد صاحب نارتھ کراچی.دوم : عبدالمنان محمود صاحب نارتھ کراچی سوم محمد اشرف کا ہلوں صاحب دارالذکر فیصل آباد، مکرم عبد الباری صاحب اسلام آبادغر بی ۱۰ سہ ماہی سوم تعداد مجالس: ۲۴۰ تعداد انصار: ۳۱۶۱ خصوصی گریڈ : ۴۴ نصاب: (۱) قرآن کریم با ترجمه پاره ۲۳ نصف آخر (۲) کتاب استفتاء از حضرت مسیح موعود (۳) کتاب ”منصب خلافت از حضرت مصلح موعود اول: قریشی فصیح الدین احمد صاحب نارتھ کراچی.دوم: عبدالمنان محمود شاہکوٹی صاحب نارتھ کراچی سوم محمود مجیب اصغر صاحب اٹک،منصور احمد لکھنوی صاحب گلشن اقبال شرقی کراچی 11 تعداد مجالس ۲۵۴ تعداد انصار:۳۴۸۲ خصوصی گریڈ : ۷۴ نصاب: (۱) قرآن کریم با ترجمه پاره ۲۴ نصف اول (۲) کتاب ” توضیح مرام از حضرت مسیح موعود (۳) سیرت حضرت مسیح موعود از حضرت مصلح موعود سہ ماہی چہارم اول: منصور احمد لکھنوی صاحب گلشن اقبال شرقی کراچی.دوم : عبدالمنان محمود صاحب شاہکوئی نارتھ کراچی.سوم محمد اصغر عتیق صاحب دار الحمد فیصل آباد.ڈاکٹر مبارک احمد صاحب حافظ آباد شہر ۱۲
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۶۵ ۲۰۰۲ء رح سہ ماہی اول تعداد مجالس: ۳۵۵ تعداد انصار: ۵۲۹۴ خصوصی گریڈ : ۶۲ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۲۴ نصف آخر (۲) کتاب ” گورنمنٹ انگریزی اور جہاد از حضرت مسیح موعود (۳) کتاب ذکر الہی از حضرت مصلح موعود اوّل: عبدالمنان محمود صاحب شاہ کوئی نارتھ کراچی.دوم : منصور احمد لکھنوی صاحب گلشن اقبال شرقی کراچی.سوم: حمیدالدین احمد صاحب ماڈل کالونی کراچی ۱۳ سه ماهی دوم تعداد مجالس: تعداد تعداد: ۵۴۷۹ خصوصی گریڈ : اے نصاب (۱) ترجمه قرآن کریم پاره ۲۵ نصف آخر (۲) کتاب الوصیت از حضرت مسیح موعود (۳) کتاب "تحفۃ الملوک از حضرت مصلح موعود اول : عبدالمنان محمود شاہکوٹی صاحب نارتھ کراچی.دوم : منصور احمد لکھنوی صاحب گلشن اقبال شرقی کراچی سوم : قریشی فصیح الدین احمد صاحب نارتھ کراچی ، محمد ظفر اقبال ہاشمی صاحب وحدت کالونی لا ہور (۱۴ سہ ماہی سوم تعداد مجالس ۳۱۱ تعداد انصار: ۵۲۴۹ خصوصی گریڈ : ۱۰۱ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۲۵ نصف آخر (۲) کتاب «کشتی نوح از حضرت مسیح موعود (۳) کتاب ” جماعت احمدیہ کے فرائض اور ذمہ داریاں از حضرت مصلح موعود اوّل: عبدالمنان محمود صاحب شاہکوئی نارتھ کراچی.دوم : منصور احمد لکھنوی صاحب گلشن اقبال شرقی کراچی.سوم : قریشی فصیح الدین احمد صاحب نارتھ کراچی و حمید الدین احمد صاحب ماڈل کالونی کراچی ۱۵ سه ماهی چهارم تعداد مجالس: ۳۲۷ تعداد انصار: ۵۶۷۶ خصوصی گریڈ ۶۸ نصاب (۱) ترجمه قرآن کریم پاره ۲۶ نصف اول (۲) کتاب تحفہ قیصریه از حضرت مسیح موعود (۳) کتاب انوار خلافت از حضرت مصلح موعود اوّل: عبدالمنان محمود شاہکوٹی صاحب نارتھ کراچی.دوم : منصور احمد لکھنوی صاحب گلشن اقبال شرقی نارتھ کراچی.سوم: محمد اصغر عتیق صاحب دار الحمد فیصل آباد، یعقوب احمد بٹ صاحب ڈرگ کالونی کراچی، منیر مسعود احمد صاحب دار السلام لاہور ۱۶
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۶۶ سہ ماہی اول تعداد مجالس : ۳۲۸ تعداد انصار: ۶۲۵۰ خصوصی گریڈ : ۷۸ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پاره ۲۶ نصف آخر (۲) کتاب: الحق مباحثہ لدھیانہ از حضرت مسیح موعود (۳) تقریر حضرت مصلح موعود، فرموده ۲۷ دسمبر ۱۹۱۵ء اول : عبدالمنان محمود صاحب شاہکوٹی نارتھ کراچی دوم منصور احمد لکھنوی صاحب گلشن اقبال شرقی کراچی، یعقوب احمد بٹ صاحب ڈرگ کالونی کراچی سوم: مبارک احمد خان صاحب دار النصر شرقی ربوده ومبارک احمد ہاشمی صاحب ڈرگ کالونی کراچی سے اسکی سه ماهی دوم تعد اد مجالس : ۳۲۷ تعداد انصار: ۶۱۱۳ خصوصی گریڈ :۹۰ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پاره ۲۷ نصف اول (۲) الحق مباحثہ دبلی از حضرت مسیح موعود (۳) مجمع البحرین خطاب حضرت مصلح موعود ۲۷ ستمبر ۱۹۲۴ء ویمبلے ہال لندن اوّل: عبدالمنان محمود شاہکوئی صاحب نارتھ کراچی، مبارک احمد خاں صاحب دار النصر شرقی ربوہ دوم: ملک محمود احمد اعوان صاحب ڈیرہ اسماعیل خان ، یعقوب احمد بٹ صاحب ڈرگ کالونی کراچی سوم : منصور احمد لکھنوی صاحب گلشن اقبال شرقی کراچی ۱۸ سہ ماہی سوم تعداد مجالس: تعداد : ۵۵۵۳ خصوصی گریڈ :۱۴ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۲۷ نصف آخر (۲) کتاب انوار الاسلام از حضرت مسیح موعود (۳) کتاب ”پیغام مسیح موعود، لیکچر حضرت مصلح موعود 19 اول: عبدالمنان محمود شاہکوٹی صاحب نارتھ کراچی.دوم: ملک محموداحمد اعوان صاحب ڈیرہ اسماعیل خان.سوم : جاوید اقبال صاحب چک ۴۳۳ ج ب ٹو بہ ٹیک سنگھ ، یعقوب احمد بٹ صاحب ڈرگ کالونی کراچی ۲۰
۲۶۷ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم سہ ماہی چہارم تعداد مجالس : ۱۹ تعداد : ۲۰۸۰ خصوصی گریڈ :۹۰ نصاب (۱) ترجمه قرآن کریم : پاره ۲۸ نصف اول (۲) کتاب معیار المذاهب از حضرت مسیح موعود (۳) نجات تقریر حضرت مصلح موعود بر موقع جلسه سالانه ۲۸ دسمبر ۱۹۲۲ء اول : مبارک احمد خاں صاحب دار النصر شرقی ربوہ.دوم: ملک محمود احمد اعوان صاحب ڈیرہ اسماعیل خان.سوم : عبدالمنان محمود صاحب لکھنوی گلشن اقبال شرقی کراچی ، یعقوب احمد بٹ صاحب ڈرگ کالونی کراچی ۲۱
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم حوالہ جات ۲۶۸ ا تجلیات الہیہ صفحہ ۲۱ طبع اوّل اشتہار مفید الاخبار فرموده ۹ ستمبر ۱۹۰۱ء بحوالہ مجموعہ اشتہارات جلد سوم ناشر الشرکتہ الاسلامیہ ربوہ ا ذکر حبیب صفحه ۲۸۸ از حضرت مفتی محمد صادق صاحب مطبوعہ بک ڈپو تالیف واشاعت قادیان هر ۳ که فرموده ۲۱ اپریل ۱۹۰۷ء.ملفوظات جلد پنجم صفحه ۲۱-۲۱۲ شائع کرده نظارت اشاعت ربوہ مطبع ضیاء الاسلام پریس ربوہ تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ماہ جولائی ۲۰۰۰ صفحہ ۴۰ تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصار الله ر بوه ماه نومبر ۲۰۰۰ ء صفحه ۲۳ تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ماہ جنوری ۲۰۰۱ صفحہ ۲۸ تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصاراللہ ربوہ ماہ اپریل ۲۰۰۱ صفحہ ۳۸ تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ماہ اگست ۲۰۰۱ صفحه ۳۸ تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ماہ دسمبر ۲۰۰۱ صفحه ۴۰،۳۲ تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصار الله ر بوه ماه جنوری ۲۰۰۲ صفحه ۳۵ تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصار الله ر بوه ماه اپریل ۲۰۰۲ صفحه ۲۸ تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصاراللہ ربوہ ماہ اگست ۲۰۰۲ صفحہ ۳۶ تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصاراللہ ربوہ ماہ اکتوبر ۲۰۰۲ صفحه ۲۳ تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصار الله ر بوه ماه جنوری ۲۰۰۳ صفحه ۳۵ تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ماہ مئی ۲۰۰۳ صفحہ ۳۵ تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ماہ اگست ۲۰۰۳ صفحه ۳۷ ۱۸ تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ماہ اکتو بر ۲۰۰۳ صفحه ۳۸ ۱۵ 19000 19 یک فرمودہ اار جولائی ۱۹۱۵ء بمقام لاہور تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ماہ دسمبر ۲۰۰۳ صفحہ ۳۹ تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصاراللہ ربوہ ماہ اپریل ۲۰۰۴ صفحه ۲۹
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۶۹ اشاعت لٹریچر وَإِذَ الصُّحُفُ نُشِرَت کی قرآنی پیشگوئی سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مبارک دور میں پوری شان کے ساتھ جلوہ گر ہوتی رہی ہے.حضور انور نے اشاعت دین حق اور اصلاح خلق کیلئے سلسلہ احمدیہ کی پانچ شاخوں کا اعلان کتاب ” فتح اسلام میں فرمایا ہے.ان میں پہلی دو اور چوتھی شاخ کا تعلق تالیف و تصنیف اور اشاعت سے ہے.مجلس انصاراللہ کے آغاز سے ہی اشاعت لٹریچر کی طرف خصوصی توجہ دی گئی جس کا تفصیلی ذکر متعلقہ ادوار میں آچکا ہے.زیر ترتیب دور میں بھی مجلس نے بعض کتب تو زمانہ اور وقت کی ضرورت کے پیش نظر تیار کروائیں اور بعض ایسی کتب کی دوبارہ طباعت کروائی جو تربیتی اعتبار سے اہم تھیں مگر مرور زمانہ کے باعث نایاب ہو چکی تھیں.علاوہ ازیں دیگر ادارہ جات کی شائع کردہ کتب بھی مجلس نے اپنے انتظام پر خرید کر انصار کوفراہم کیں.محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب کے عرصہ صدارت (۲۰۰۰ء.۲۰۰۳ء) میں مطبوعات کے سلسلہ میں گرانقدر کام ہوا اور اس عرصہ میں اُنہیں کتب اکتالیس ہزار کی تعداد میں شائع ہوئیں.آپ کی ہدایت پر رفقائے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے حالات پر مشتمل کتاب ” اصحاب احمد“ مؤلفہ مکرم ملک صلاح الدین صاحب ایم اے قادیان کی پاکستان میں اشاعت کیلئے مکرم ومحترم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نائب صدر نے خصوصی دلچسپی لی جس کے نتیجہ میں ایک باقاعدہ معاہدہ کے تحت مجلس انصار اللہ پاکستان نے ان کتب کی کمپیوٹر کمپوزنگ کروا کے اشاعت کروائی.علاوہ ازیں مکرم مولانا شیخ عبد القادر صاحب (سابق سوداگر مل ) کی کتب بھی مجلس نے اُن کے ورثاء کی اجازت سے شائع کیں.محترم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نائب صدر اول کتب کی تیاری ، حوالہ جات کی چیکنگ اور پروف ریڈنگ کا بیشتر کام خود کرتے اور پھر ان کتب کی اشاعت کے ساتھ ساتھ جملہ اراکین تک ان کتب کی ترسیل اور استفادہ کیلئے کوشاں رہتے.۲۰۰۰ء سے ۲۰۰۳ ء تک شائع ہونے والی کتب کی فہرست ذیل میں درج کی جاتی ہے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۷۰ فہرست مطبوعات قیادت اشاعت مجلس انصار الله دوبارہ اشاعت نام کتاب مع مصنف و صفحات (۱) ذکر حبیب از حضرت مفتی محمد صادق صاحب (صفحات ۳۸۴) طبع اول.۷ اکتوبر ۱۹۸۷ء (۲) ظہور امام مہدی اور چودھویں صدی طبع سوم چهارم تاریخ طبع تعداد ۲ جولائی ۲۰۰۰ء ۱۸ جولائی ۲۰۰۳ء پنجم ۱۸اگست ۲۰۰۳ء ۳ فروری ۲۰۰۰ء ۲۱ مئی ۲۰۰۰ء چهارم ۲۹ اگست ۲۰۰۲ء دوم ۱۲ اگست ۲۰۰۰ء از مکرم مولانا محمد اعظم اکسیر صاحب (صفحات ۱۱۲) (۳) حیات قدی از حضرت مولانا غلام رسول را جیکی سوم صاحب (صفحات ۶۸۸) (۴) سیرت حضرت حافظ روشن علی صاحب از مکرم سلطان احمد پیر کوئی صاحب (صفحات ۱۰۳) دیگر ادارہ جات کی کتب جو مجلس نے شائع کروائیں نام کتاب مع مصنف و صفحات طبع (1) دینیات کا پہلا رسالہ از حضرت حکیم مولانا نور الدین اول صاحب خلیفہ اصیح الاول نور اللہ مرقدہ (صفحات ۳۶) (۲) ایک نیک بی بی کی یاد میں از مکرم مولا نا محمد منور صاحب (صفحات ۲۲) (۳) نماز اور اس کے آداب ۱۰۲۰ ۱۸۰۰ ۲۰۰۷ 1+1+ تاریخ طبع تعداد ۱۷/جنوری ۲۰۰۲ء ۱۶ / مارچ ۲۰۰۲ء دوم ۲ جنوری ۲۰۰۱ء اول ۲ جولائی ۲۰۰۱ء ۶ رمئی ۲۰۰۲ء ۲۲ ستمبر ۲۰۰۱ء مرتبہ مکرم پروفیسر عبدالرشید غنی صاحب (صفحات ۱۰۴) دوم (۴) لا ہور تاریخ احمدیت از مکرم مولانا شیخ عبد القادر اول صاحب (سابق سوداگرمل ) ( صفحات ۶۳۶) ۲۰۰۰ ۳۰۰۰ ۱۰۳۰
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۷۱ (۵) حیات نور از مکرم مولانا شیخ عبد القادر صاحب اول سابق سوداگرمل ) ( صفحات ۸۵۶) ۱۳ / مارچ ۲۰۰۲ء ۱۸ اگست ۲۰۰۲ء ۱۰۰۵ 1••• دوم (1) حیات بشیر از مکرم مولانا شیخ عبدالقادر صاحب اول ۱۲ جولائی ۲۰۰۳ ۱۰۰۴ ۱۷؍ جولائی ۲۰۰۳ء ۱۰۰۵ اول ۱۶ / دسمبر ۲۰۰۳ء سابق سوداگرمل ) ( صفحات ۵۸۸) (۷) شہداء الحق از حضرت قاضی محمد یوسف اول صاحب (صفحات ۱۷۱) (۸) سیرت حضرت سیدہ نصرت جہاں بیگم صاحبہ از مکرم شیخ محمود احمد عرفانی صاحب و حضرت شیخ یعقوب علی عرفانی صاحب (صفحات ۷۲۰) کتاب جو مجلس نے پہلی بار طبع کروائی نام کتاب مع مصنف و صفحات شیخ عجم اور آپ کے شاگرد از حضرت سید میر مسعود احمد صاحب (صفحات ۴۰۴) حضرت خلیفہ مسیح کی خدمت میں کتب کی ترسیل خلیفة طبع تاریخ طبع تعداد اول ۲۲ نومبر ۲۰۰۳ء ۱۰۳۰ حملہ کپ سید نا حضرت خلیفہ اسیح کی خدمت بابرکت میں دعا کی غرض سے بھجوائی جاتی رہیں.سیدنا حضرت خلیفہ اسیح کی طرف سے ان کتب کی اشاعت پر حوصلہ افزائی کے خطوط موصول ہوتے رہے جن میں سے چند یہاں درج کئے جاتے ہیں.ا.دد بسم اللہ الرحمن الرحیم مکرم محترم صد ر صاحب مجلس انصار اللہ پاکستان ربوہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ آپ کی طرف سے لاہور.تاریخ احمدیت کی کاپی ملنے پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے آپ اور آپ کے معاونین کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے.ماشاء اللہ بہت عمدہ کام کیا ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء - تمام معاونین کو حضور انور کی طرف سے محبت بھر اسلام.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۷۲ والسلام.خاکسار منیر احمد جاوید پرائیویٹ سیکرٹری (لندن.۱۸ اپریل ۲۰۰۲ء) و بسم الله الرحمن الرحیم مکرم محترم صدر صاحب مجلس انصاراللہ پاکستان ربوہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ آپ کی طرف سے ”حیات نور کی کا پیاں ملنے پر حضور انور نے فرمایا ہے.انصاراللہ نے ”حیات نور“ کو شائع کرا کے ماشاء اللہ بہت اچھا کام کیا ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء والسلام خاکسار منیر احمد جاوید پرائیویٹ سیکرٹری (لندن - ۱۸ اپریل ۲۰۰۲ء) کتب دیگر ادارہ جات کی خرید وتقسیم مجلس انصار اللہ نے انصار کی تعلیمی و تربیتی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے وقت کی ضرورت کے مطابق جن ادارہ جات سے کتب خرید کر انہیں انصار میں تقسیم کیا.ان میں نظارت اشاعت صدر انجمن احمد یہ فضل عمر فاؤنڈیشن اور احمد کیڈ می ربوہ کی کتب شامل ہیں.احمدیہ حوالہ جات تاریخ انصار اللہ جلد سوم صفحه ۶۴۰-۲۳۶
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۷۳ ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار اللہ کا اجراء ۱۹۶۰ ء میں ہوا.اس کے آغاز پر ہی حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب نور اللہ مرقدہ نے اس رسالہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے بعض اہم نصائح سے نوازا جس کے بعض اہم اقتباسات ذیل میں دیئے جارہے ہیں.اس رسالہ کے ایڈیٹروں کو چاہئے کہ خود بھی انصار اللہ یعنی خدا کے مددگار بنیں اور رسالہ کے نامہ نگاروں کو بھی تلقین کریں کہ وہ اپنے تمام مضامین کو اس مرکزی محور کے ارد گرد چکر دیں.اس وقت دنیا نے موجودہ زمانہ کی مادی تہذیب و تمدن کے اثر کے ماتحت خدا کو گویا اکیلا چھوڑا ہوا ہے.انصار اللہ کو چاہئے کہ سب سے پہلے قرآن وحدیث کا مطالعہ کر کے اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے لٹریچر کو گہری نظر سے دیکھ کر خدا کا منشا معلوم کریں کہ وہ اس زمانہ میں کیا چاہتا ہے یعنی وہ کن خرابیوں کو مٹانا چاہتا ہے اور کن خوبیوں کو قائم کرنا چاہتا ہے اور پھر اس مطالعہ کے بعد اپنی تمام قوتوں اور تمام ذرائع کے ساتھ خدا کی خدمت میں لگ جائیں.اس کے بغیر نہ تو مجلس انصاراللہ کہلا سکتی ہے اور نہ ہی یہ رسالہ صحیح طور پر خدا تعالیٰ کا ناصر و مددگار سمجھا جاسکتا ہے.رسالہ انصار اللہ کے مضامین اعلیٰ درجہ کے علمی اور تحقیقی ہونے چاہئیں اور اس رسالہ کو اپنے بلند معیار سے ثابت کر دینا چاہئے کہ حقیقتہ مذہب وسائنس میں کوئی ٹکراؤ اور تضاد نہیں کیونکہ وہ دونوں ایک ہی درخت کی دوشاخیں ہیں.اے پھر اس کے محترم مدیر صاحب کی طرف سے پہلے ایڈیٹوریل میں لکھا گیا.ی مجلس انصار اللہ مرکزیہ کا تر جمان ہوگا.اس میں ہم انشاء اللہ التزام کے ساتھ امام التزماں سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ایسے روح پرور ملفوظات اور پُر معارف تحریرات ( نظم و نثر عربی ، فارسی و اردو) شائع کرنے کا اہتمام کریں گے کہ جو جذب و تاثیر کے شاہکار کی حیثیت رکھتی ہیں.“ اس کے ساتھ آپ کے صحابہ کے حالات ، ان کے قبول حق کے واقعات ، قربانی و
۲۷۴ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ایثار اور فدائیت کے نمونے اور ان کی ایمان افروز روایات بھی التزام کے ساتھ ہدیہ ناظرین کی جائیں گی تا ہمیں احساس ہو کہ ہم کیسے عظیم الشان اسلاف کی اولاد ہیں.“ اسی طرح اہلِ علم اور اہلِ قلم اصحاب کے بلند پایہ علمی تربیتی مضامین سے ہر شمارہ کو مزین کرنے کی کوشش کی جائے گی.الغرض ہماری پوری کوشش ہوگی کہ ماہنامہ انصار اللہ کا ہر شمارہ روحانی نعمتوں کا ایک خوان یغما ثابت ہو.“ گزشتہ ادوار کی طرح اس دور میں بھی رسالہ انصار اللہ نے اپنی بنیادی پالیسی پر کامیابی کے ساتھ عمل کیا اور مجلس ادارت نے ان اغراض و مقاصد کے حصول کے لئے انتھک جدوجہد کی اور نہ صرف انصار بلکہ ہر عمر کے احمدی احباب کی علمی ، اخلاقی اور روحانی نشوونما کے لئے دینی تربیتی اور ٹھوس علمی مقاصد کو اپنے پیش نظر رکھا.سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اردو، عربی اور فارسی کلام سے روحانی خزائن ہر ماہ کے شمارہ کا مستقل حصہ رہے.خلفائے احمدیت کے علم و عرفان کا آسمانی مائدہ رسالہ کی زینت بنتا رہا.سیرت النبی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم وخلفائے راشدین، سیرت حضرت مسیح موعود اور خلفائے احمدیت پر مضامین اس کا بہترین سرمایہ ہیں.اسی طرح تربیتی موضوعات پر ایسا مواد پیش کیا جاتا رہا جس نے انصار کے علاوہ اُن کی اولادوں پر گہرے اثرات مرتب کئے.قرآن کریم ، حدیث، کتب حضرت مسیح موعود و خلفائے احمدیت کے مطالعہ کی اہمیت اور تعارف نیز عمومی اور تحقیقی موضوعات پر لکھے گئے مضامین اس کی قدر میں اضافہ کرتے رہے.الغرض تنظیم کے استحکام اور انصار کی علمی سطح کو بلند کرنے میں ماہنامہ نے حتی المقدور اپنا حصہ ڈالا.الحمد للہ علی ذالک.ایڈیٹر :.اس علمی مجلہ کونکھارنے اور اس کی خوشبو اراکین تک پہنچانے کے لئے مذکورہ دور میں جس اہل قلم خادم سلسلہ کو اس کی ادارت کا شرف حاصل ہوا.وہ ہیں مکرم مولا نا نصر اللہ خان صاحب ناصر.جنوری۱۹۹۴ء سے آپ نے اس بار کو اٹھایا اور ۲۰۰۴ ء تک مسلسل دس سال یہ خدمت بجالاتے رہے.پبلشرز و پرنٹ :.جنوری ۲۰۰۰ء سے جولائی ۲۰۰۱ ء تک مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب پبلشر رہے.ان کے بعد یکم اگست ۲۰۰۱ ء تا حال مکرم حافظ عبدالمنان صاحب کوثر پبلشر ہیں.۲۰۰۰ء سے ۲۰۰۴ ء تک مکرم قاضی منیر احمد صاحب پر نٹر رہے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۷۵ مینیجر:.اس عرصہ میں ماہنامہ کے انتظامی و دفتری امور چلانے کے لئے مکرم حافظ عبدالمنان کوثر صاحب کو بطور مینجر ماہنامہ انصار اللہ کام کی توفیق ملی جو تادم تحریر جاری ہے.ماہنامہ انصار اللہ پر مقدمات: گزشتہ جلد میں ذکر آچکا ہے کہ ۱۹۸۴ء کے بدنام زمانہ آرڈینینس کے بعد احمدیوں کے بنیادی حقوق کو سلب کر لیا گیا اور بے شمار احمدیوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا گیا.اس ضمن میں جماعتی رسائل واخبارات بھی مخالفین کی شرانگیزیوں کا خاص طور پر نشانہ بنے اور ان کے مدیروں، پبلشرز، پرنٹرز اور مضمون نگار بالخصوص مقدمات میں الجھائے گئے.عرصہ زیر نظر میں ۲۰۰۰ء سے قبل کے درج شدہ مقدمات کی سماعت میں حاضری کے لئے مدیران ، مینیجر ، پبلشرز ، پرنٹرز اور مضمون نگار حضرات کو ملک کی مختلف عدالتوں کے چکر لگانے پڑے.بعض مقدمات سندھ اور کراچی کے بعض مقامات پر قائم تھے.ان حضرات کو جہاں لمبے سفر کی صعوبتیں اٹھا کر ان جگہوں پر پہنچنا ہوتا تھا او مجلس کوسفر کے اخراجات اٹھانا پڑتے تھے وہاں ان احباب کی ذہنی اذیتوں کو احاطہ تحریر میں لانا ممکن نہیں.اس کے علاوہ شر پسند عناصر کی طرف سے جسمانی تکالیف پہنچانے حتی کہ جان سے ماردینے کا خطرہ ہر وقت سر پر منڈلاتا رہتا تھا جبکہ قید و بند کی گھڑی تو ہر وقت سامنے ہی رہتی تھی.یہ خدا تعالیٰ کی دی ہوئی توفیق اور ہمت تھی کہ یہ جملہ احباب ان صعوبتوں کو اپنے لئے اعزاز اور سعادت سمجھتے ہوئے مسکراتے چہروں سے جھیلتے چلے گئے اور کسی کے قدم بھی مصائب کے ان سمندروں کو دیکھ کر ڈگمگائے نہیں.الحمد للہ.زیر نظر دور میں بھی ماہنامہ انصار اللہ پر ایک مقدمہ قائم کیا گیا جس کی تفصیل اس طرح سے ہے.۱۱ مارچ ۲۰۰۱ء کو مولوی احمد میاں حمادی خطیب جامع مسجد ٹنڈو آدم ضلع سانگھڑ نے ماہنامہ انصار اللہ شمارہ دسمبر ۲۰۰۰ ء اور جنوری ۲۰۰۱ء میں شائع شدہ مواد سے یہ اخذ کر کے کہ احمدی اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کرتے ہیں، زیر دفعات ۲۹۸سی ،۲۹۵سی، ۲۹۵ بی اور ۳۴ پی پی سی مقدمہ درج کرایا جس میں مکرم نصر اللہ خاں صاحب ناصر ( ایڈیٹر ) ، کرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب ( پبلشر ) ہمکرم قاضی منیر احمد صاحب ( پرنٹر ) اور مکرم شبیر احمد صاحب ثاقب ( مضمون نگار ) بطور ملزمان نامزد ہوئے.اس ایف آئی آر کی نقل یہاں درج کی جاتی ہے.ابتدائی اطلاعی رپورٹ نسبت جرم قابل دست اندازی رپورٹ شده زیر دفعه ۵۴ اضابطہ فوجداری رپورٹ نمبر اہ تھانہ ٹنڈوآدم ضلع سانگھڑ تاریخ وقت وقوعه ۳۱ جنوری ۲۰۰۱ ء بعد نماز مغرب
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم تاریخ و وقت رپورٹ ۲ نام و سکونت اطلاع دہندہ مستغیث ۱۱ مارچ ۲۰۰۱ ء بوقت سو بارہ بجے علامہ احمد میاں حمادی ولد مولانا محمود حسین جگہ اور رہائش جامع مسجد ٹنڈو آدم ضلع سانگھڑ مختصر کیفیت جرم ( مع دفعہ ) و مال اگر کچھ کھویا ۲۹۸ی -۲۹۵سی -۲۹۵ بی ۳۴ پی پی سی گیا ہے جائے وقوعہ وفاصلہ تھانہ سے اور سمت کارروائی متعلقہ تفتیش اگر اطلاع درج کرنے میں کچھ تو قف ہوا ہو تو اس کی وجہ بیان کی جائے تھانہ سے روانگی کی تاریخ جامع مسجد شہر ٹنڈو آدم PS سے مشرق شمال کو نا فاصلہ تقریباً ۲ فرلانگ شہر دیہہ تعلقہ ٹنڈو آدم NO-DELAY ۱۱ مارچ ۲۰۰۱ء دستخط: عبدالجبار عهده :ASI ابتدائی اطلاع نیچے درج کرو.نوٹ :.اطلاع کے نیچے اطلاع دہندہ کے دستخط یا مہر یا نشان انگوٹھا ہونا چاہئے اور افسر تحریر کنندہ (ابتدائی اطلاع) کے دستخط بطور تصدیق ہونے چاہئیں.درخواست ہے کہ میں جامع مسجد ٹنڈو آدم کا خطیب اور صدر تنظیم تحفظ ناموس ختم نبوت سندھ ہوں.مؤرخہ ۳۱ جنوری ۲۰۰۱ء کو بعد نماز مغرب مسجد میں موجود تھا کہ قرآن شریف کو الماری میں سے ایک نمازی شار احمد ولد صغیر احمد رہائش ٹنڈو آدم نے تلاوت کیلئے اٹھایا کہ اس کے اوپر قادیانیوں کا ایک رسالہ ماہنامہ انصار اللہ جنوری ۲۰۰۱ ء شمارہ نمبر جلد نمبر ۲ رکھا ہوا تھا.اس وقت مسجد میں آغا سید محمد اسلم اور دوسرے نمازی بیٹھے ہوئے تھے.میں نے رسالہ خود پڑھ کر دوسروں کو پڑھ کر سنایا اور رسالے کے صفحہ ۱۴،۱۲،۳،۲، ۳۰،۱۶ پر غلام احمد قادیانی کیلئے درود کے الفاظ اور علیہ الصلوۃ والسلام کے الفاظ لکھے ہوئے ہیں.صفحہ نمبر۴۱،۲۹،۱۰،۶،۳ پر قرآن شریف کی سورتیں چھاپ کر قرآن شریف کو قادیانی مذہب کا ظاہر کیا ہے.صفحہ ۱، ۹ ۱۰ پر آنحضور کے مقدس لفظ اور صفحہ ۹ ۱۰ پر رسول کریم کے فرمودات لکھ کر قادیانیوں کو مسلمان ظاہر کیا گیا ہے.صفحہ نمبر ۴ پر ایک قادیانی کو قائد تالیف قرآن لکھا ہے اور صفحہ نمبر ۱۳۱۱،۴۰۱، ۳۰ پر حضرت مولانا اور مولوی کے الفاظ بھی قادیانیوں کیلئے استعمال کئے گئے ہیں اور ساتھ ساتھ
۲۷۷ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم محدث اور فقہ کے الفاظ بھی استعمال کئے گئے ہیں.صفحہ نمبر ۲۹ پر قادیانیوں کے کفریہ مذہب کے تعلیمی نصاب میں قرآن پاک کی تعلیم کو شامل کیا گیا ہے.صفحہ نمبر ، اپر حضرت محمد مصطفیٰ لکھا ہے.یہ پڑھ کر اور سن کر ہم مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں.اسی رسالہ انصار اللہ میں جنوری ۲۰۰۱ء کے ایڈیٹر نصر اللہ خاں ناصر، پبلشر چوہدری محمد ابراہیم اور پرنٹر قاضی منیر احمد اور مضمون نگار شبیر احمد ثاقب نے رسالہ چھاپ کر صاف صاف قرآن پاک اور نبی کریم کی توہین کی ہے اور قادیانیوں کو مسلمان ظاہر کر کے ہم مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کئے ہیں.اس سے پہلے بھی رسالہ انصار اللہ دسمبر ۲۰۰۰ء جو کہ آپ کو کارروائی کیلئے پیش کیا ہے، جس میں نبی پاک کے مقدس نام احمد کو قادیانیوں کا مظہر لکھ کر تو ہین رسالت کی ہے اور مختلف جگہوں پر قادیانیوں کو مسلمان ظاہر کر کے اور اسلام کو قادیانیوں کا مذہب کہا گیا ہے.اب میں درخواست کرتا ہوں کہ تحقیق کی جائے.دستخط علامہ احمد میاں حمادی بقلم خود ASI P.S T.ADAM پولیس کارروائی:.جناب اعلیٰ اوپر والی فریاد اس کتاب میں داخل کر کے ضابطہ ۱۵۷ کی بجا آوری کورٹ میں کی گئی.FIR کی کاپیاں بالا افسران کو پہنچانے کا بندو بست کیا گیا.FIR کی کاپی فریادی کو دی گئی.جناب S.H.O صاحب سکھر گئے ہوئے ہیں.اس گناہ کی تحقیق میں ، میں ASI عبدالجبار رند ہوں.بقلم خود فریادی علامہ احمد میاں حمادی ASI P.S T.ADAM رسالہ کی اشاعت: - ۱۹۹۹ء میں ماہنامہ انصار اللہ کی اشاعت آٹھ ہزار چار سو تھی.اس کے بعد سال بہ سال کا گوشوارہ اس طرح ہے.نمبر شمار سال تعدا د سر کولیشن بجٹ اصل آمد ( وصول شده چنده) اصل خرچ ۹۴۸۸۵۲ ۷۵۴۲۸۶ ۸۶۱۰۰۰ ۸۷۵۰ ۱۱۱۲۱۱۹ ۱۰۴۵۰۴۵ ۸۵۰۰ ۱۰۸۹۱۳۳ ۱۲۶۹۰۰۰ ۸۵۰۰ ۹۳۸۹۵۸ ۱۳۰۵۲۳۴ ۱۲۸۲۵۰۰ ۸۵۰۰ ۲۰۰۰ء ۲۰۰۱ء ۲۰۰۲ء ۲۰۰۳ء 1
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۷۸ ۱۹۹۹ء میں سالانہ چندہ ساٹھ روپے سالانہ تھا.کاغذ، ڈاک اور دیگر اخراجات میں اضافہ کے باعث مختلف اوقات میں اس کی سالانہ شرح میں ضافہ کیا جاتا رہا.چنانچہ یکم جنوری ۲۰۰۰ء سے سالانہ چندہ ستر روپے اور یکم جولائی ۲۰۰۱ء سے ایک سو روپیہ مقرر کیا گیا.یہاں یہ امر خاص طور پر قابل ذکر ہے کہ یہ چندہ صرف علامتی اور واجبی ہے اور اس سے ماہنامہ کے عملہ اور اشاعت وغیرہ کے دیگر اخراجات پورے نہیں ہوتے.ماہنامہ کے ضخیم خاص نمبر ز ، جن پر اخراجات خاصے زیادہ ہوتے ہیں، سالانہ خریداران کو زائد چندہ لیے بغیر مہیا کیے جاتے ہیں.ماہنامہ انصار اللہ کی پالیسی کے مطابق رسالہ میں اشتہارات شائع نہیں ہوتے اور اسے تربیتی اور تعلیمی اغراض کے لئے شائع کیا جاتا ہے لہذا مالی بوجھ کم کرنے کے لئے ہر سال مرکزی مجلس اپنے بجٹ سے : امدادی رقم فراہم کرتی ہے.علمی مضامین: انی اعلیٰ روایات کو قائم رکھتے ہوئے ماہنامہ س عرصہ میں بلند پایلی تحقیقی مضامین کی اشاعت کرتا رہا جو قارئین کی ذہنی و قلبی تسکین کا سامان بہم پہنچاتے رہے.مثال کے طور پر چند مضامین کا ذکر کیا جاتا ہے.خصوصی اشاعتوں میں تحریر کئے جانے والے مضامین کا تذکرہ الگ سے کیا جائے گا.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے شمائل مکرم مولانا نصر اللہ خاں صاحب ناصر ) جنوری، فروری ، جون، جولائی ، اگست ۲۰۰۰ء 1900ء کے اہم واقعات ونشانات پر طائرانہ نظر جنوری فروری ۲۰۰۰ء ( مکرم حبیب الرحمن صاحب زیروی) ید چالیس سال کی عمر اور خدائی فرمان فروری ۲۰۰۰ء ( مکرم عبدالقیوم صاحب.راولپنڈی) قصیدہ نعمت اللہ شاہ ولی.بہائی رسالہ فتحات کے مغالطوں کی حقیقت جون تا دسمبر ۲۰۰۰ ء ، مارچ ( مکرم مولانا سلطان محمود انورصاحب) ۲۰۰۱ء ، نومبر تا دسمبر ۲۰۰۲ء مخدوم الملت حضرت مولانا عبدالکریم سیالکوٹی کی تصنیفات کا اجمالی جولائی ۲۰۰۰ء جائزہ ( مکرم احمد طاہر مرزا صاحب)
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۷۹ قصیدہ شاہ نعمت اللہ ولی کے مصرعہ احم و دال می خوانم “ کا وزن ( مکرم ملک جمیل الرحمن رفیق صاحب) 1900 ء کے واقعات ونشانات سماویہ پر ایک نظر مکرم حبیب الرحمن صاحب زیروی) حضرت مولانا ذوالفقار علی خان گوہر ( مکرم مولا نانصر اللہ خان صاحب ناصر ) سید نا حضرت خلیفتہ امسیح الاوّل اور دعائیں ( مکرم انجینئر محمودمجیب اصغرصاحب) ستمبر ۲۰۰۰ء جنوری و فروری ۲۰۰۱ء مارچ ۲۰۰۱ء مئی ۲۰۰۱ء حضرت مولوی میر حامد شاہ صاحب سیالکوٹی کی علمی خدمات مئی ۲۰۰۱ء ( مکرم احمد طاہر مرزا صاحب) حضرت مولوی عبدالرحمن خان صاحب.افغانستان ( مکرم سید میر مسعود احمد صاحب) حمد بدھ مت اور اس کے بانی مختصر تعارف مکرم محمد احمد صاحب فہیم ) اگست ، اکتوبر ۲۰۰۱ء نومبر ۲۰۰۱ء ۱۹۰۲ ء کے چند اہم واقعات اور تائیدات الہیہ پر ایک نظر جنوری ۲۰۰۲ء ( مکرم ریاض محمود باجوہ صاحب) حضرت سیدہ فاطمۃ الزہرا کے فضائل و مناجات ( مکرم پر و فیسر محمد اسلم صابر صاحب) ۱۹۰۲ء کے چند اہم رویاء وكشوف والہامات ( مکرم جاوید احمد جاوید صاحب) جنوری، مارچ ۲۰۰۲ء فروری ۲۰۰۲ء رفقائے حضرت اقدس بانی سلسلہ احمدیہ کا صدق وصفا مارچ، اپریل مئی ۲۰۰۱ء ( مکرم نصر اللہ خاں صاحب ناصر )
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم حمد حضرت خواجہ غلام فرید صاحب چاچڑاں شریف ( مکرم جمال الدین شمس صاحب ) قرآن کا اعلیٰ وارفع مقام مکرم پر و فیسر عبدالکریم خالد صاحب.لاہور ) جد حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب.ایک ذی وقار.کامگار شخصیت مکرم پر و فیسر را جانصر اللہ خان صاحب) جولائی ۲۰۰۲ء اگست ۲۰۰۲ء ستمبر ۲۰۰۲ء اسوۂ حسنہ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی مخلوق خدا سے محبت و شفقت جنوری فروری مارچ ( مکرم نصر اللہ خاں صاحب ناصر ) بابیت اور بہائیت سے متعلق تحقیقی مضامین مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب) تعلیم القرآن اور انصار اللہ کی ذمہ داریاں مرم منیر مسعود صاحب.لاہور ) جماعت احمدیہ اور احادیث نبویہ کی اشاعت ( مکرم صفدر نذیر گولیکی صاحب) و جولائی ۲۰۰۳ء جنوری فروری و مئی ۲۰۰۳ء فروری ۲۰۰۳ء فروری ۲۰۰۳ء حضرت مولوی محمود حسن خان صاحب کی زندگی کا دھارا موڑنے مارچ ۲۰۰۳ء والا واقعہ (مسعود احمد خاں صاحب دہلوی) ذکر حبیب ( مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب) مارچ، اپریل مئی ۲۰۰۳ء حضرت مولوی عبدالستار بزرگ صاحب کے حالات زندگی اپریل مئی ۲۰۰۳ء ( مکرم سید میر مسعود احمد صاحب) ہ سنگا پور.ایک خوبصورت جزیرہ مکرم مولا نا محمد صدیق گورداسپوری صاحب) جون ۲۰۰۳ء حضرت سید میر محمد اسحق صاحب کی دلکش یادیں جولائی ، دسمبر ۲۰۰۳ء ( مکرم مولانا صوفی محمد الحق صاحب)
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم افغانستان میں عبرانی کتبات کی دریافت ( مکرم مرز انصیر احمد صاحب چٹھی مسیح) قرآن کریم میں علامات وقف کا تعارف ( مکرم حافظ برہان محمد خان صاحب) ۲۸۱ جولائی، دسمبر ۲۰۰۳ء اگست ۲۰۰۳ء حمد سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع کے ترجمہ قرآن کے بعض پر حکمت ستمبر ۲۰۰۳ء علمی معارف ( مکرم نصیر احمد انجم صاحب) پبلک لائبریریاں اور ذاتی کتب خانے مکرم سلیم شاہ جہاں پوری صاحب.کراچی) انڈونیشیا.ایک عمومی تعارف.تربیتی اور تنظیمی جائزہ مکرم سید میر قمر سلیمان احمد صاحب) نومبر ۲۰۰۳ء نومبر ۲۰۰۳ء کتب حضرت مسیح موعود کی اہمیت ( مکرم غلام مصباح بلوچ صاحب) دسمبر ۲۰۰۳ء پبلشر ماہنامہ انصاراللہ کی تبدیلی مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب ایک لمبے عرصے سے ماہنامہ انصار اللہ کے پبلشر چلے آرہے تھے.ان کی جگہ مکرم حافظ عبدالمنان کوثر صاحب کا تقرر کیا جانا مقصود تھا چنانچہ اپریل ۲۰۰۰ء میں صدر محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب کی طرف سے مندرجہ ذیل درخواست ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ صاحب جھنگ کے نام لکھی گئی.بخدمت عالی جناب ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ صاحب جھنگ جناب عالی ! مودبانہ گزارش ہے کہ ماہنامہ انصار اللہ چناب نگر ( ربوہ ) دفتر انصار اللہ دار الصدر جنوبی چناب نگر (ربوہ)92.CPL کا پبلشر چوہدری محمد ابراہیم ہے.پبلشر مذکورہ کو تبدیل کیا جارہا ہے.اب ان کی جگہ عبدالمنان کوثر 3/1 دارالفضل ربوہ چناب نگر پبلشر ہوں گے.مہربانی فرما کر عبدالمنان کوثر کی پبلشر کی منظوری عنایت فرمائی جائے.نوازش ہوگی.مرزا خورشید احمد صدر مجلس انصاراللہ پاکستان
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۸۲ یہ چٹھی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ صاحب نے زیر نمبر GB/3680 بتاریخ 2 مئی 2000 ء سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس جھنگ اور اسسٹنٹ کمشنر چنیوٹ کو بغرض رپورٹ بھجوادی.اسسٹنٹ کمشنر چنیوٹ نے 3 مئی کو ریزیڈنٹ مجسٹریٹ ربوہ چناب نگر کو بغرض کا رروائی بھیجی.انچارج چوکی چناب نگر کی طرف سے 14 نومبر 2000ء کو زیر نمبر SH-1072 مندرجہ ذیل رپورٹ بھجوائی گئی.” جناب عالی گزارش ہے کہ تصدیق کی جاتی ہے کہ عبدالمنان کوثر مکان ۳/۱ محلہ دارالفضل چناب نگر کی سکونت درست ہے.جماعت احمدیہ سے تعلق رکھتا ہے اور کسی سیاسی پارٹی سے تعلق نہ ہے.یہ بطور پبلشر رسالہ ماہنامہ انصار اللہ چناب نگر کے تقرر پر مقامی پولیس کو کوئی اعتراض نہ ہے.“ ریکارڈ کے مطابق یہ رپورٹ ۱۴ نومبر ۲۰۰۰ء کو ایس ایچ او تھانہ کی طرف سے سپرنٹنڈنٹ صاحب پولیس جھنگ کو بھجوادی گئی.پولیس کی طرف سے کارروائی تعویق کا شکار چلی آرہی تھی.دفتر انصار اللہ پاکستان کی طرف سے دوبارہ یاد دہانی کروائی گئی.چنانچہ ڈپٹی کمشنر صاحب جھنگ کی طرف سے ۱/۲۸ اکتوبر ۲۰۰۰ء کو سپرنٹنڈنٹ صاحب پولیس جھنگ کو زیر نمبر ۲ ۹۰۵ مندرجہ ذیل خط لکھا گیا.FROM , THE DEPUTY COMMISSIONER, JHANG.TO, THE SUPERINTENDENT OF POLICE, JHANG.NO.9052/GB DATED 28-10-2000 SUBJECT: APPLICATION OF MIRZA KHURSHID AHMAD, PRESIDENT MAJLIS ANSARULLAH PAKISTAN.MEMORANDUM
۲۸۳ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم PLEASE REFER TO THIS OFFICE ENDORSEMENT NO.3686/GB DATED 2-5-2000 AND SUBSEQUENT REMINDER VIDE THIS OFFICE MEMO NO.6256/GB DATED 7.8.2000 ON THE SUBJECT CITED ABOVE AND FIND ENCLOSED HERE WITH A COPY OF ORIGINAL REFERENCE QUOTED ABOVE AGAIN FOR IMMEDIATE REPORT AS THE CASE IS LYING PENDING FOR WANT OF THE SAME.Sd/- FOR DEPUTY COMMISSIONER, 28/10/2000 اس خط کے جواب میں ۱۹ار فروری ۲۰۰۱ء کو دوبارہ پولیس چوکی ربوہ کی طرف سے رپورٹ بذریعہ ایس ایچ او تھا نہ چناب نگر بھجوائی گئی.سب ڈویژنل پولیس آفیسر چنیوٹ نے یہ رپورٹ واپس بھجوائی.یاد دہانی کی ایک چٹھی اسسٹنٹ کمشنر صاحب چنیوٹ کو بھی زیر نمبر GB/۱۳۸۰۸ بتاریخ ۱۵ مئی ۲۰۰۱ء بھجوائی گئی.نیز صدر محترم کے نام بھی مندرجہ ذیل خط ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی طرف سے لکھا گیا.ڈپٹی کمشنر / ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ جھنگ بطرف : - مرزا خورشید احمد صدر مجلس انصاراللہ پاکستان (چناب نگر) نمبر : ۱۶۳۸۷ مورخہ ۱۱ جولائی ۲۰۰۱ء موضوع :.تصدیق ڈیکلریشن آف پبلشر ماہنامہ انصار الله بحوالہ :.آپ کی درخواست مورخہ یکم مئی ۲۰۰۰ ء بر عنوان بالا.بحوالہ عنوان بالا آپ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ آپ نامزدشدہ پبلشر ماہنامہ انصار اللہ مسمی عبدالمنان کوثر کو پابند کریں کہ وہ مؤرخہ ۲۰۰۱.۰۷.۷اکو ۱۰:۳۰ بجے صبح بمع شناختی کارڈ کے حاضر آوے.برائے ڈپٹی کمشنر ا ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ جھنگ تحصیلدار چنیوٹ فوری تعمیل کرا کر اصل هذا اقبل از تاریخ مقررہ واپس بھجوائیں.“ اس خط پر اسسٹنٹ کمشنر نے تحصیلدار صاحب چنیوٹ کے توسط سے رپورٹ منگوائی.پٹواری حلقہ نے نائب تحصیلدار کو زیر نمبر ۱۰۲/۱۱۷/۱۶/۷/۲۰۰۱ر پورٹ لکھی اور مکرم حافظ عبدالمنان صاحب کوثر کو
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم بلوا کر صدر محترم سے مندرجہ ذیل تحریر لکھوائی.۲۸۴ بیان ازاں مرزا خورشید احمد ولد مرزا عزیز احمد قوم مغل ساکن دار الصدر شمالی چناب نگر بر حلف بیان کیا کہ میں نے کچھ عرصہ قبل جناب ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ صاحب جھنگ کو درخواست برائے تبدیلی پبلشر ماہنامہ انصار اللہ 92.CPL گزاری تھی.موجودہ پبلشر سے کسی قسم کا لین دین بقایا نہ ہے.مزید برآں مجوزہ پبلشر عبدالمنان کوثر تمام قواعد کا پابند ہوگا.سن کر درست تسلیم کیا.( دستخط ) مرزا خورشید احمد ۱۹/۵/۲۰۰۰ ان تمام مراحل سے گزرنے کے بعد ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ صاحب جھنگ کی طرف سے اا راگست ۲۰۰۱ء کوزیر نمبر ۷۴۸۴ امکرم حافظ عبدالمنان کوثر صاحب کو بطور پبلشر ڈیکلریشن جاری کر دیا گیا.اس ڈیکلریشن کو یہاں ریکارڈ کی خاطر نقل کیا جارہا ہے.FORM "B" FOR PUBLISHER DECLARATION UNDER SECTION 7 OF THE PRESS AND PUBLICATIONS ORDINANCE, XXX OF 1963.I ABDUL MANAN KOUSAR S/O ABDUL AZIZ R/O HOUSE NO.1/4 DARUL FAZAL SHARQI, CHINAB NAGAR,TEHSIL CHINIOT,DISTRICT JHANG.DO HEREBY DECLARE THAT I AM THE PUBLISHER OF "ANSARULLAH"APPEARING AS MONTHLY IN URDU AND PUBLISHED AT MAJIS ANSARULLAH MARKAZIA, DARUL SADAR JANUBI, CHENAB NAGAR."DUE TO THE RETIREMENT OF MR.MOHAMMAD ABRAHIM, FORMER PUBLISHER OF THIS MAGAZINE, THE MAGAZINE WILL CONTINUE TO BE PRINTED BY THE SAME M/S ZIA-UL-ISLAM PRESS, CHENAB NAGAR.I SHALL ABIDE BY ALL RULES AND REGULATIONS PROMULGATED FROM TIME TO TIME IN ALL RESPECTS.
۲۸۵ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم SIGNATURE ADDRESS:HOUSE NO.1/4 DARUL FAZAL SHARQI, CHENAB NAGAR, TEHSIL CHINIOT, DISTRICT JHANG.AUTHENTICATED BY ME THIS 17th DAY OF JULY 2001.I HAVE WARNED THE DECLARANT AS TO HIS LIABILITES UNDER THE LAW AND EXPLAINED THAT THE GOVERNMENT WILL DIRECT HIS IMMEDIATE PROSECUTION FOR NON-COMPLIANCE WITH LAW.DISTRICT MAGISTRATE JHANG NO.17484/GB.DATED :-11-8-2001 A COPY IS FORWARDED TO THE DIRECTOR GENERAL, PUBLIC RELATIONS, (PRESS LAWS BRANCH), GOVERNMENT OF THE PUNJAB, CIVIL SECRETARIAT, LAHORE, FOR INFOMATION.DISTRICT MAGISTRATE JHANG.MAGISTRATE JHANG NO.3680/GB DATED 2-5-2000 A COPY IS FORWARDED TO 1.2.FOR INECIAL REPORT DISTRICT MAGISTRATE JHANG 3-5-2000 خصوصی نمبرز ماہنامہ انصار اللہ کو اس عرصہ میں دو خصوصی نمبر ز شائع کرنے کی توفیق ملی.ان خصوصی اشاعتوں کا قدرے تفصیلی تعارف کروایا جاتا ہے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۸۶ (۱) مرزا منصور احمد صاحب نمبر (مارچ ۲۰۰۰ء) ماہنامہ انصار اللہ مارچ ۲۰۰۰ ء کا شمارہ (حضرت صاحبزادہ) مرزا منصور احمد صاحب نمبر کے طور پر مکرم مولا نا نصر اللہ خان ناصر صاحب کی زیر ادارت شائع ہوا.یہ ایک سو بارہ صفحات پر مشتمل ہے.اس میں سولہ صفحات کی تصاویر بھی شامل ہیں.اداریہ، امام الکلام، کلام الامام، عربی منظوم کلام کے بعد مندرجہ ذیل مضامین اور نظمیں شامل اشاعت ہیں.فارسی منظوم کلام، آسمانی بشارات ،سید نا حضرت خلیفہ مسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطبہ جمعہ میں حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب کا ذکر خیر ، حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد صاحب (رقم فرمودہ: حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب) حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب کی ولادت با سعادت ( مکرم مولانا دوست محمد شاہد صاحب مؤرخ احمدیت ) حرف صداقت ( نظم مکرم عبدالسلام اسلام صاحب) ، ذریت مبارکہ.حضرت مسیح موعود کی پیشگوئی کے مصداق ( مکرم انتصار احمد نذر صاحب استاذ الجامعه )، بیاد حضرت مرزا منصور احمد صاحب ( نظم.مکرم عبدالکریم قدسی صاحب ) ،حضرت مرزا منصور احمد صاحب کا سوانحی خاکہ مکرم ریاض محمود باجوہ صاحب)، یہ میرا باپ ہے ( نظم.مکرمہ صاحبزادی امتہ القدوس صاحبہ ، ایک درخشندہ گوہر - مجسم اخلاق و وفا ( مکرم مسعود احمد خاں صاحب دہلوی سابق ایڈیٹر الفضل)، حضرت صاحبزادہ صاحب کی اہلی اور معاشرتی زندگی کی ایک جھلک (محترم صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی سے ایک ملاقات)،حضرت صاحبزادہ صاحب کی یاد میں ( حضرت مرزا عبدالحق صاحب ایڈووکیٹ امیر جماعتہائے احمد یہ صوبہ پنجاب)،مسافر راہ نیاز ( نظم.مکرم عبدالکریم قدسی صاحب)، ہرگز نمیرد آنکه دلش زنده شد بعشق (یادوں کے نقوش مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب)، حضرت مرزا صاحب کی خدمات جلیلہ اور حسن قیادت ( مکرم یوسف سہیل شوق صاحب)، میرے ابا ( نظم محترمہ صاحبزادی امتہ القدوس صاحبہ)،حضرت صاحبزادہ مرزا منصوراحمد صاحب مولود مسعود ( مکرم مولانا محمد صدیق صاحب سابق انچارج خلافت لائبریری)،حضرت مرزا منصور احمد صاحب.کچھ یادیں کچھ باتیں ( مکرم رشید احمد صاحب معاون ناظر امور عامہ)،حضرت مرزا منصور احمد صاحب کی بکھری ہوئیں چند یادیں ( ملک منور احمد جاوید صاحب نائب ناظر ضیافت)،
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۸۷ باصفا، باوفا، با تدبیر ( نظم.طاہر عارف صاحب) ، الہی وعدوں پر یقین رکھنے والا وجود ( مکرم شیخ محبوب عالم خالد صاحب ناظر مال آمد، حضرت صاحبزادہ صاحب.پیکر محبت و شفقت ( مکرم ناصر احمد ظفر صاحب بلوچ)،حضرت صاحبزادہ صاحب کی وفات پر نظم.(ڈاکٹر راجہ نذیر احمد صاحب ظفر ) ، حضرت صاحبزادہ صاحب کے اوصاف حمیدہ، حضرت صاحبزادہ صاحب کے خلق کریمانہ (ایڈیٹر ) (۲) کا سر صلیب نمبر ( ستمبر ۲۰۰۱ء) ماہنامہ انصار اللہ ستمبر ۲۰۰۱ء کا شمارہ کا سر صلیب نمبر تھا.یہ نمبر بھی مولانا نصر اللہ خاں ناصر صاحب کی ادارت میں شائع ہوا.اس شمارہ کے ایک سو چھ صفحات اردو اور چھ صفحات انگریزی کے ہیں.تصاویر کے آٹھ صفحات ہیں.تصاویر میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی مبشر اولاد کا ایک گروپ فوٹو بھی شامل اشاعت ہے.ڈاکٹر جان الیگزنڈرڈوئی اور اس کے خاندان کا گروپ فوٹو بھی شامل ہے.اداریہ، امام الکلام، کلام الامام ، عربی منظوم کلام ، فارسی منظوم کلام کے بعد ،حضرت مسیح موعود کی فتح عظیم کی پیشگوئی ، الہامات اور تحریرات کی روشنی میں (ایڈیٹر )، پیشگوئی الیگزینڈر ڈوٹی کا مہتم بالشان ظہور، اصلح الموعود حضرت خلیفہ اسیح الثانی کی چند تصریحات ( مکرم مرزا خلیل احمد قمر صاحب)، احمدی سے نظم.( مکرم مولانا مصلح الدین راجیکی صاحب مرحوم) ، حضرت خلیفہ المسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا پیغام (ترجمہ: مکرم عاصم جمالی صاحب ) ، مسیحا سمپوزیم سے اختتامی خطاب ( مکرم صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب ایم ایم احمد ترجمہ: مکرم عاصم جمالی صاحب)، مسیحاء ۲۰۰۰ ء بین المذاہب سیمپوزیم کی روئیداد ( ترتیب و تزئین : مکرم عاصم جمالی صاحب)، حضرت مسیح موعود کا دعوئی ماموریت اور نصرت الہی مکرم پروفیسر محمد اسلم صابر صاحب) ، حضرت مسیح موعود کا عظیم الشان کام ( مکرم شبیر احمد ثاقب صاحب)، کسر صلیب ( نظم.مکرم عبد السلام اسلام صاحب ) ، حضرت مفتی محمد صادق صاحب......کا تاریخی کردار ( مکرم مولا نا محمد اعظم اکسیر صاحب)، ڈاکٹر جان الیگزینڈر ڈوئی کا آغاز و انجام ( مکرم نصیر احمد انجم صاحب)، ڈاکٹر جان الیگزینڈر ڈوئی ( نظم.مکرم عبدالمنان ناہید صاحب)، مقابلہ دعا- ڈاکٹر ڈوئی کے عروج و زوال اور انجام کی داستان عالمی اخبارات کے آئینہ میں ( ترتیب و ترجمه: مکرم عاصم جمالی صاحب) انگریزی حصہ میں مسیحا سمپوزیم ۲۰۰۰ ( منعقدہ ۱۲ اگست ۲۰۰۰ء) بمقام کنوشا وسکانسن
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۸۸ (KENWSHA) کے موقع پر سیدنا حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کا ارسال کردہ انگریزی پیغام رسالہ کی زینت ہے نیز مکرم صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب کا انگریزی اختتامی خطاب بھی شائع کیا گیا ہے.حوالہ جات ای انصار اللہ ماہ نومبر ۱۹۶۰ء
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۸۹ متفرق مگر اہم امور مقابلہ حسن کارکردگی بین المجالس و اضلاع مجالس اور عہدیداران کے مابین مسابقت نیز حوصلہ افزائی کی خاطر علی الترتیب قواعد کی روشنی میں علم انعامی اور اسناد خوشنودی دیئے جانے کا سلسلہ جاری رہا.ہر سال صدر محترم قائدین پر مشتمل کمیٹی برائے مقابلہ بین المجالس اور اضلاع تشکیل کرتے ہیں.یہ کمیٹی مجالس اور اضلاع کی کارکردگی کی جزئیات کا تفصیلی جائزہ لے کر اپنی رپورٹ صدر مجلس کی خدمت میں پیش کرتی ہے.ان رپورٹس کو مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں زیر بحث لایا جاتا ہے اور پھر مجلس عاملہ کے مشورہ کے بعد صدر محترم مقابلہ کے نتائج کو خلیفہ وقت کے حضور پیش کر کے منظوری حاصل کرتے ہیں.۲۰۰۰ء سے ۲۰۰۳ ء تک کے نتائج حسب ذیل ہیں : مقابلہ حسن کارکردگی بین المجالس ۱۳۷۹هش/ ۲۰۰۰ء: مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب صدر اسناد خوشنودی و علیم انعامی کمیٹی نے ۲۲ دسمبر ۲۰۰۰ء کے اجلاس عاملہ میں کمیٹی کی تفصیلی رپورٹ پیش کی.مجلس عاملہ نے کمیٹی کی رپورٹ کا مفصل جائزہ لینے کے بعد اسناد خوشنودی ناظمین اضلاع اور مقابلہ بین المجالس میں اعزاز حاصل کرنے والی مجالس کی فہرست سیدنا حضرت خلیفہ اسیح کی منظوری کے لئے بھجوانے کی سفارش کی.حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت اقدس میں نتائج بغرض منظوری بھجوائے گئے اس پر مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری نے مورخه ۲۶ دسمبر ۲۰۰۰ء کو تحریر کیا کہ حضور نے فرمایا ہے.ٹھیک ہے.اللہ مبارک کرے.“ اول اور علیم انعامی کی حقدار: دار السلام لاہور دوم : ٹاؤن شپ لاہور سوم : دار الحمد فیصل آباد چہارم: بیت الاحد لا ہور پنجم مجلس مقامی ربوه ششم : دارالذکر فیصل آباد ہفتم : بیت التوحید لاہور ہشتم : مارٹن روڈ کراچی نهم : ماڈل کالونی کراچی دہم : اسلام آباد شمالی 1
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۳۸۰ ہش /۲۰۰۱ء : ۲۹۰ علم انعامی کمیٹی نے مجالس کی رپورٹس میں تمام شعبہ جات کی جزئیات کو بنیاد بناتے ہوئے اپنی رپورٹ مرتب کی جو ا۳ دسمبر ۲۰۰۰ء کو مجلس عاملہ میں پیش کی گئی.مجلس عاملہ نے غور کے بعد اسے حضورانور کی خدمت میں بھجوانے کی سفارش کی.حضرت خلیفتہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت اقدس میں نتائج بغرض منظوری بھجوائے گئے اس پر مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری نے مؤرخہ 9 جنوری ۲۰۰۱ء کوتحریر کیا کہ حضور نے فرمایا ہے.: د منظور ہے.اول اور علم انعامی کی حقدار: دارالسلام لاہور دوم : ٹاؤن شپ لاہور سوم : بیت الاحد لا ہور چهارم: دارالذکر فیصل آباد پنجم محمود آباد کراچی ششم : شاہدرہ فیکٹری امیر یالا ہور ہلم : دار الحمد فیصل آباد دہم : بیت التوحید لا ہور ہشتم: ماڈل کالونی کراچی نہم: ڈرگ روڈ کراچی نوٹ : تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ماہ فروری ۲۰۰۲ صفحه ۸ ۱۳۸۱ هش/ ۲۰۰۲ء: مکرم حافظ مظفر احمد صاحب صدر علم انعامی کمیٹی نے ۱۰؍ مارچ ۲۰۰۳ء کو اجلاس عاملہ میں علم انعامی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی مجلس عاملہ نے سفارشات کے مطابق پہلی دس مجالس کی فہرست حضور کی خدمت میں بھجوانے کی منظوری دی چنانچہ صدر محترم کی طرف سے حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت اقدس میں نتائج بغرض منظوری بھجوائے گئے اس پر مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری نے مورخہا اس مارچ ۲۰۰۳ کو تحریر کیا کہ فرمایا : "منظور اول اور علیم انعامی کی حقدار: ٹاؤن شپ لاہور د منظور ہے.66 دوم: دار السلام لاہور سوم : بیت النور لاہور چہارم: مغلپورہ لاہور پنجم : دارالذکر فیصل آباد ششم گلشن جامی کراچی ہفتم : ڈرگ روڈ کراچی ہشتم: ڈرگ کالونی کراچی نہم مجلس مقامی.ربوہ دہم محمود آباد کراچی
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۳۸۲ هش/ ۲۰۰۳ء: ۲۹۱ صدر محترم کی طرف سے مؤرخہ ۴ مارچ ۲۰۰۴ء کو سیدنا حضرت خلیفہ المسح الخامس ایدہ اللہ تعالی بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں نتائج بغرض منظوری بذریعہ فیکس بھجوائے گئے اس پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے”.“ کا نشان لگا کر اپنے دست مبارک سے تحریر فرمایا.اللہ مبارک فرمائے.“ اول اور علیم انعامی کی حقدار: دارالذکر فیصل آباد دوم : بیت الاحد لا ہور سوم : مارٹن روڈ کراچی چہارم: ڈرگ کالونی کراچی پنجم : اسلام آباد شرقی ششم: ٹاؤن شپ لاہور ہفتم محمود آباد کراچی ہشتم: کریم نگر فیصل آباد نم: ماڈل کالونی کراچی دہم : بیت التوحید لاہور اسناد خوشنودی ناظمین اضلاع ۱۳۷۹ هش / ۲۰۰۰ ء : صدر محترم کی طرف سے مؤرخہ ۲۶ دسمبر ۲۰۰۰ء کو حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت اقدس میں نتائج بغرض منظوری بھجوائے گئے اس پر مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری نے مورخہ ۲۶ دسمبر ۲۰۰۰ء کو تحریر کیا کہ حضور نے فرمایا ہے.ٹھیک ہے.مبارک باد.“ اول مکرم قریشی محمود احمد صاحب ناظم ضلع کراچی دوم مکرم چوہدری عبدالواحد ورک صاحب ناظم ضلع اسلام آباد سوم مکرم را نا محد سلیم صاحب ناظم ضلع سانگھڑ ۴ ۱۳۸۰ ش ۲۰۰۱ء : اسناد خوشنودی ناظمین اضلاع کمیٹی کی رپورٹ ۲۳ دسمبر ۲۰۰۱ء کو اجلاس مرکزی عاملہ میں پیش ہوئی.مجلس عاملہ نے رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد حسن کارکردگی کے لحاظ سے اسناد خوشنودی کی سفارش کی.صدر محترم کی طرف سے مؤرخہ ۳۱ دسمبر ۲۰۰۱ ء کو حضرت خلیفۃ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت اقدس میں نتائج بغرض منظوری بھجوائے گئے اس پر مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری نے مورخہ ۹ جنوری ۲۰۰۲ء کوتحریر کیا کہ حضور نے فرمایا : ” منظور ہے.“ اول مکرم طاہر احمد ملک صاحب ناظم ضلع لاہور دوم مکرم چوہدری عبدالواحد ورک صاحب ناظم ضلع اسلام آباد سوم مکرم عبدالقدیر طا ہر صاحب ناظم ضلع ڈیرہ غازیخان ۵
۲۹۲ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۳۸۱ هش/ ۲۰۰۲ء : صدر محترم کی طرف سے مؤرخہ 4 مارچ ۲۰۰۳ ء کو حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت اقدس میں نتائج بغرض منظوری بھجوائے گئے اس پر مکرم منیر احمد جاوید 66 صاحب پرائیویٹ سیکرٹری نے مؤرخہ 4 مارچ ۲۰۰۳ء کو تحریر کیا کہ حضور نے فرمایا : ” منظور ہے.“ اول مکرم چوہدری عبدالواحد ورک صاحب ناظم ضلع اسلام آباد دوم مکرم طاہر احمد ملک صاحب ناظم ضلع لاہور مکرم قریشی محمود احمد صاحب ناظم ضلع کراچی سوم مکرم چوہدری مبارک احمد صاحب ناظم ضلع راولپنڈی ۱۳۸۲هش/ ۲۰۰۳ء: 0.صدر محترم کی طرف سے مؤرخہ ۱۴ مارچ ۲۰۰۴ء کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں نتائج بغرض منظوری بذریعہ فیکس بھجوائے گئے اس پر حضرت خلیفہ اسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۴ مارچ کو ہی ”.“ کا نشان لگا کر اپنے دست مبارک سے تحریر فرمایا: 66 اللہ مبارک فرمائے.“ دو اول مکرم قریشی محمود احمد صاحب ناظم ضلع کراچی دوم مکرم ڈاکٹر چوہدری ناصر احمد جاوید صاحب ناظم ضلع حافظ آباد سوم مکرم ناصر احمد واہلہ صاحب ناظم ضلع میر پور خاص سے دیکھی ناظمین علاقہ ۱۹۹۸ء سے پاکستان کے بعض حصوں کو علاقوں میں تقسیم کر کے وہاں ناظمین علاقہ کا تقرر کیا جاتا ہے قبل ازیں چند اضلاع کے مجموعہ کی نگرانی کے لئے بعض مقامات پر ناظمین اعلیٰ کا تقرر کیا جارہا تھا تا مرکز کی ہدایات کی روشنی میں اضلاع اور مجالس کے کام کو مزید منظم کیا جا سکے.ناظم علاقہ کا تقر ر صدر محترم بذریعہ نامزدگی کرتے ہیں اور یہ تقر ر ایک سال کے لئے ہوتا ہے.علاقہ کی حدود کا تعین بھی صدر مجلس کے اختیار میں ہے.مختلف اضلاع کے مجموعہ کو کمیت اور کیفیت کے لحاظ سے علاقہ کا نام دیا جاتا ہے اور اس کے دائرہ کار میں وقتا فوقتا تبدیلی ہوتی رہتی ہے.ناظم علاقہ ۲۰۱۵ء سے ناظم اعلیٰ علاقہ کہلاتے ہیں.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۹۳ علاقہ کراچی ( کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ، بدین سانگھڑ، دادو) مکرم نعیم احمد خان صاحب ۲۰۰۰ء تا۲۰۰۳ء علاقہ سکھر سکھر، جیکب آباد، خیر پور، لاڑکانہ، شکار پور، نوابشاہ) مکرم ڈاکٹر اعجاز احمد صاحب ۲۰۰۰ء مکرم سیف علی شاہد صاحب ۲۰۰۱ ء تا ۲۰۰۲ء علاقہ سرحد مکرم شمس الدین اسلم صاحب ۲۰۰۰ء ۲۰۰۳ء علاقہ فیصل آباد: مکرم شیخ رفیق احمد صاحب ۲۰۰۰ء مکرم چوہدری محمد اشرف کا ہلوں صاحب ۲۰۰۱ تا ۲۰۰۳ء علاقہ راولپنڈی: مکرم عبدالواحد ورک صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۳ء علاقہ لاہور: مکرم عبد الحلیم طیب صاحب ۲۰۰۰ء مکرم طاہر احمد ملک صاحب ۲۰۰۱ ء تا ۲۰۰۳ء ناظمین اضلاع دستور اساسی مجلس انصار اللہ کے مطابق ضلع کے اعلیٰ عہدیدار کو ناظم ضلع کہتے تھے (دستور اساسی میں ترمیم کے بعد ۲۰۱۵ء سے اب ناظم اعلی ضلع کہلاتے ہیں ) صدر مجلس ضلع کے کسی مناسب ناصر کو اس عہدہ پر ایک سال کے لئے نامزد کرتے ہیں.ضلع کی جملہ مجالس کو بیدار رکھنا اور مرکزی ہدایات اور لائحہ عمل پر پوری طرح عمل کروانا ، ناظم ضلع کے فرائض میں داخل ہے.ناظم ضلع اپنی مجلس عاملہ نامزد کر کے صدر مجلس سے منظوری حاصل کرتے ہیں.مجلس عاملہ ضلع کا اجلاس ہر تین ماہ میں ایک بار منعقد ہونا ضروری ہے نیز ہر سال ضلع بھر کی مجالس کا سالانہ اجتماع منعقد کروانا بھی ناظم ضلع کے فرائض میں داخل ہے.ناظم ضلع کو ہر ماہ اپنے کام کی رپورٹ صدر مجلس کی خدمت میں بھجوانی ہوتی ہے.ذیل میں تقرری کے سال کے ساتھ ناظمین کی فہرست دی جارہی ہے.اسلام آباد: مکرم چوہدری عبدالواحد ورک صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۳ء.اوکاڑہ: مکرم شیخ طارق محمود صاحب ۲۰۰۰ ء.مکرم پروفیسر چوہدری امان اللہ صاحب ۲۰۰۱ء مکرم چوہدری شفیق احمد صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء اٹک مکرم سرفراز احمد خانصاحب ۲۰۰۰ء تا ۲۰۰۱ء، مکرم امتیاز احمد قریشی صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء بہاولنگر مکرم شیخ کریم الدین صاحب ایڈووکیٹ ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۳ء.بہاولپور : مکرم چوہدری شبیر حسین بھٹی صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۹۴ بھکر مکرم بشیر احمد سنوری صاحب ۲۰۰۰ء تا۲۰۰۳ء.(۲۰۰۲ء.۲۰۰۳ء میں نظامت ضلع میانوالی بھی اسی ضلع کے تحت تھی ) میانوالی: مکرم چوہدری رشید احمد صاحب ۲۰۰۰ء.۲۰۰۱ء ٹوبہ ٹیک سنگھ: مکرم چوہدری عنایت اللہ اٹھوال صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم چوہدری جاوید اقبال صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء جھنگ : مکرم ماسٹر منیر احمد صاحب ۲۰۰۰ء تا۲۰۰۳ء جہلم مکرم محمد انور گوگا صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء چکوال : مکرم ملک مظفر احمد صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم ملک منور احمد اعوان صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء حافظ آباد: مکرم ڈاکٹر چوہدری ناصر احمد جاوید صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء خوشاب مکرم را نا عبد الرزاق خانصاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء خانیوال: ماسٹر عبدالسمیع صاحب ۲۰۰۰ ء مکرم مہر مختار احمد سرگانہ صاحب ۲۰۰۱ء مکرم چوہدری محمد یونس صاحب ۲۰۰۲ء تا۲۰۰۳ء ڈیرہ غازیخان : مکرم بشیر احمد همیم صاحب ۲۰۰۰ء، مکرم عبدالقدیر طا ہر صاحب ۲۰۰۱ء مکرم سعید رفیق مندرانی صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء راجن پور مکرم چوہدری عطاء اللہ صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم چوہدری لئیق احمد طاہر صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء رحیم یار خان مکرم چوہدری محمد صادق جاوید صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۱ء مکرم چوہدری عبدالواسع صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء راولپنڈی مکرم چوہدری مبارک احمد صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم سید انور احمد شاہ صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء سیالکوٹ: مکرم خواجہ جلال الدین شاد صاحب ۲۰۰۰ ء تا۲۰۰۳ء ساہیوال: مکرم چوہدری ناصر احمد صاحب ایڈووکیٹ ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۳ء
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۹۵ سرگودہا مکرم ارشد محمود بنجر اء صاحب ۲۰۰۰ء تا۲۰۰۳ء شیخوپورہ: مکرم پروفیسر چوہدری محمد ثناء اللہ صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۳ء فیصل آباد مکرم عبدالرحمن سیفی صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء قصور: مکرم چوہدری حمید اللہ سیال صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۳ء گوجرانوالہ: مکرم چوہدری ناصر احمد طاہر صاحب ۲۰۰۰ء مکرم ڈاکٹر جاوید اقبال انجم صاحب ۲۰۰۱ ء تا ۲۰۰۳ء گجرات: مکرم مرزا منظور احمد شاد صاحب ۲۰۰۰ء، مکرم پروفیسر مبشر احمد و بنیس صاحب ۲۰۰۱ء مکرم مرزا منظور احمد شاد صاحب ۲۰۰۲ء تا۲۰۰۳ء لاہور: مکرم ملک طاہر احمد صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۲ء، مکرم چوہدری منیر مسعود صاحب ۲۰۰۳ء لیہ: مکرم ماسٹر شمشاداحد قمر صاحب ۲۰۰۰ء تا ۲۰۰۱ء، مکرم ماسٹر مختار احمد صاحب گھمن ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء لودھراں: مکرم چوہدری منیر احمد صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم چوہدری عبدالشکور صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء ملتان : مکرم طاہر احمد سہگل صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۱ء، مکرم چوہدری نعمت علی صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء.مظفر گڑھ: مکرم نعیم احمد طارق صاحب ۲۰۰۰ء، مکرم بشارت اللہ مہر صاحب ۲۰۰۱ تا ۲۰۰۳ء منڈی بہاؤالدین : مکرم عزیز الحق رامہ صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم شاہد احمد طور صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء نارووال: مکرم چوہدری مبشر احمد باجوہ صاحب ۲۰۰۰ء.مکرم چوہدری لیاقت علی گھمن صاحب ۲۰۰۱ ء تا ۲۰۰۳ء وہاڑی مکرم چوہدری عبد السلام وڑائچ صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۳ء بدین: مکرم نصیر احمد گوندل صاحب ۲۰۰۰ء تا۲۰۰۳ء میر پور خاص: مکرم سیف علی شاہد صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم چوہدری ناصر احمد واہلہ صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء حیدر آباد: مکرم مبشر احمد گوندل صاحب ۲۰۰۰ء، مکرم پروفیسر افتخار احمد خان صاحب ۲۰۰۱ء تا۲۰۰۳ء
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۹۶ ٹھٹھہ: مکرم مبارک احمد سندھو صاحب ۲۰۰۰ء.۲۰۰۳ء خیر پور مکرم ماسٹر بشیر احمد صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۳ء سکھر: مکرم طاہر احمد تنویر صاحب ۲۰۰۰ء، مکرم ارشد علی بھلر صاحب ۲۰۰۱ ء تا ۲۰۰۳ء سانگھڑ مکرم رانا محمد سلیم صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۳ء عمر کوٹ : مکرم ناصر احمد واہلہ صاحب ۲۰۰۰ء،۲۰۰۱ء لاڑکانہ: مکرم علی سرور ابر و صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۱ء مکرم سراج احمد ابڑو صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء نوشہرو فیروز : مکرم محمد ارشد میمن ۲۰۰۰ ء مکرم محمد صدیق میمن صاحب ۲۰۰۱ تا ۲۰۰۳ء نوابشاہ: مکرم ملک سعادت احمد صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۱ء، مکرم محمد اشفاق احمد صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء کراچی: کرم قریشی محمود احمد صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۳ء کوئٹہ مکرم چوہدری محمد نواز سیال صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم مقصود احمد صاحب انجینئر ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء.ہزارہ ڈویژن : مکرم ذوالفقار احمد صاحب ۲۰۰۰ء تا۲۰۰۳ء پشاور: مکرم پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال صاحب ۲۰۰۰ء تا۲۰۰۳ء کوہاٹ: مکرم محمد احمد تنویر صاحب ۲۰۰۱ تا ۲۰۰۳ء مردان : مکرم حاجی نعیم احمد صاحب ۲۰۰۰ ء مکرم سید سعادت علی شاہ صاحب ۲۰۰۱ تا ۲۰۰۳ء نوشہرہ: مکرم پروفیسر مرزا بشیر احمد صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء کوٹلی آزاد کشمیر: مکرم چوہدری عبدالرحمن صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم حاجی امیر عالم صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء میر پور آزاد کشمیر: مکرم منیر احمد چوہان صاحب ۲۰۰۰ء.۲۰۰۱ء مکرم میاں عبدالرشید صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء زعمائے اعلیٰ انصار الله وہ مقام جہاں مجلس ایک سے زائد حلقوں پر مشتمل ہو وہاں زعیم اعلیٰ کا تقرر ہوتا ہے اور وہ جگہ یا مقام جہاں حلقے نہ ہوں وہاں زعیم مقرر ہوتا ہے.( دستور اساسی طبع ششم قاعدہ نمبر ۲۲ الف، ب )
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۹۷ حلقہ کے تمام زعماء زعیم اعلیٰ کے ماتحت ہوتے ہیں.زعیم اعلیٰ کا تقرر بذریعہ انتخاب ہوتا ہے جس کی منظوری صدر مجلس دیتے ہیں.زعیم اعلیٰ کا تقرر تین سال کے لئے ہوتا تھا لیکن ۱۹۹۸ء سے یہ مدت دوسال ہے.سوائے زعیم اعلیٰ ربوہ کے جو ایک سال کے لئے مقرر ہوتے ہیں اور صدر مجلس ان کو نامزد کرتے ہیں.۲۰۰۰ء سے ۲۰۰۳ ء تک جن انصار کو زعیم اعلیٰ کی حیثیت سے کام کی توفیق ملی ، ان کے نام درج کئے جاتے ہیں.ربوہ: مکرم مولا نا محمد صدیق گورداسپوری صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۱ء مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء، اسلام آباد شرقی مکرم محمد یوسف بقا پوری صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.اسلام آباد غربی مکرم رزاق احمد صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.اسلام آباد وسطی (نئی زعامت) مکرم شریف احمد متو صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.اسلام آباد شمالی : مکرم عبد الکریم جاوید صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.اسلام آباد جنوبی مکرم سفیر احمد کاہلوں صاحب ۲۰۰۰ء تا۲۰۰۳ء.بیت الحمد راولپنڈی: مکرم چوہدری عبد الماجد صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱، مکرم سید انوراحمد شاہ صاحب یکم جنوری ۲۰۰۲ ء ا ار جون ۲۰۰۲ء مکرم کمانڈ رناصر احمد صاحب اار جون ۲۰۰۲ء تا دسمبر ۲۰۰۳ء صدر راولپنڈی مکرم خواجہ نذیر احمد صاحب ۲۰۰۰ء - ۲۰۰۱ء.مکرم سید منور احمد شاہ صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء.ایوانِ تو حید ر ا ولپنڈی: مکرم میاں محمد عاشق صاحب ۲۰۰۰ تا ۲ رمئی ۲۰۰۱ء مکرم لطیف احمد سنوری صاحب ۲ رمئی ۲۰۰۱ ء تا ۲۰۰۳ء.پشاور روڈ راولپنڈی: مکرم رفیق احمد قریشی صاحب ۲۰۰۰ء.۲۰۰۱ء مکرم مبارک احمد سیف صاحب ۲۰۰۲ء.تا ۲۰۰۳ء واہ کینٹ مکرم ہادی احمد خان صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء ، کرم مرزا محمد یعقوب صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء.جہلم شہر : مکرم محمد انور گوگا صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۱ء، مکرم انس احمد مبشر صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء.گجرات شہر: ( ۲۰۰۰ ء تک زعامت علیاء قائم رہی ) : مکرم ڈاکٹر مبارک احمد صاحب ۲۰۰۰ء
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۹۸ دارالذکر فیصل آباد: مکرم چوہدری محمد اشرف کاہلوں صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم ملک محمد سجادا کبر صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء.دار الفضل فیصل آباد: مکرم پروفیسر محمد نواز احمد صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۱ء مکرم شیخ محمد نعیم الدین صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء دار النور فیصل آباد مکرم شیخ حبیب احمد صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ مکرم سید مشتاق احمد ہاشمی صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء دار الحمد فیصل آباد: مکرم ڈاکٹر بشیر حسین تنویر صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم محمد اسلم شاکر صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء.کریم نگر فیصل آباد: مکرم نذیر احمد سہگل صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۱ء مکرم حافظ محمد اکرم حفیظ صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء.فضل عمر فیصل آباد: مکرم شیخ محمد جمیل صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.سرگودہا: مکرم میاں محمد شبیر ہرل صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۳ء.سیالکوٹ شہر مکرم خواجہ فخر الحق صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.شیخو پوره شهر: مکرم سید حمید احمد صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.گوجرانوالہ شرقی مکرم چوہدری مبشر احمد صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم ماسٹر علی اکبر صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء.گوجرانوالہ غربی: مکرم طاہر احمد صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۳ء.ملتان شرقی : مکرم مرغوب علی زاہد صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم ملک غلام نبی صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء.ملتان غربی مکرم چوہدری صادق علی صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۱ء، مکرم کرنل محمد منیر احمد صاحب ۲۰۰۲ء مکرم ڈاکٹر قاضی طاہر اسماعیل صاحب ۲۰۰۳ء.دار السلام لاہور : مکرم چوہدری منیر مسعود صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۳ء.بیت الاحد لا ہور: مکرم شیخ مامون احمد صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۲۹۹ بھاٹی گیٹ: مکرم مسعود احمد صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.بیت التوحید لاہور: مکرم شیخ محمد ارشاد صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳.ٹاؤن شپ مکرم چوہدری شمس الدین صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۱ء مکرم چوہدری لطیف احمد گھمن صاحب ۲۰۰۲ء مکرم صوفی محمد اکرم صاحب ۲۰۰۳ء چھاؤنی لاہور مکرم میجر سید تو قیر مجتبی صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.جو ہر ٹاؤن لاہور : مکرم سعید احمد مرزا صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۱ء مکرم بشارت احمد وڑائچ صاحب ۲۰۰۲ء تا۲۰۰۳ء.دارالذکر لاہور: مکرم میاں نعیم اختر تقسیم صاحب ایڈووکیٹ ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.دہلی گیٹ: مکرم ڈاکٹر صدیق احمد صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم صفی الدین خان صاحب ۲۰۰۲ء.۲۰۰۳ء ڈیفنس لاہور : مکرم میجر محمد افضل طفیل کا ہلوں صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم چوہدری حبیب اللہ مظہر صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء.فیکٹری ایریا شاہدرہ لاہور: مکرم پر و فیسر محمد یوسف صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۳ء.شاہدرہ ٹاؤن لاہور: مکرم چوہدری محمد رفیع صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم چوہدری محمد اقبال صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء.شالا مار ٹاؤن لاہور: مکرم ڈاکٹر مرزا مشتاق احمد صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم ڈاکٹر میاں احمد حسن صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء.گلبرگ لاہور: مکرم ڈاکٹر تنویر احمد صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم چوہدری مسعود احمد صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳.سمن آبا دلاہور: مکرم ڈاکٹر میاں عبدالشکور صاحب ۲۰۰۰ ء تا۲۰۰۳ء.کوٹ لکھپت : مکرم عبدالشکور خان صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.مغل پورہ لاہور : مکرم مولوی نذیر احمد راجوری صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.بیت النور لاہور ( اس سے قبل اس مجلس کا نام ماڈل ٹاؤن تھا) مکرم شیخ اثمار احمد صاحب ایڈووکیٹ ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۳ء
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۳۰۰ النور کراچی مکرم رفیع رضا قریشی صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۱ء، کرم عبدالباسط رضوی صاحب یکم جنوری تا ۳۱ / جولائی ۲۰۰۲ء، مکرم مجیب احمد ناصر صاحب یکم اگست ۲۰۰۲ء تا۲۰۰۳ء اورنگی ٹاؤن کراچی مکرم کرامت حسین مختار صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم عبدالستار بٹ صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء.بلدیہ ٹاؤن کراچی : کرم محمد رضا بهل صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم محمد نصر اللہ خان بلوچ صاحب ۲۰۰۲ء تا۲۰۰۳ء تیموریہ کراچی مکرم سید مبارک احمد صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء ڈرگ روڈ کراچی مکرم چوہدری محمد اقبال صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء ڈرگ کالونی کراچی مکرم محمد عارف جاوید صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم ملک محمد شفیق صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء.صدر کراچی مکرم قریشی ناصر احمد صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۱ء مکرم میجر عبدالماجد صاحب ۲۰۰۲ء تا ۲۰۰۳ عزیز آباد کراچی : مکرم ڈاکٹر شیخ شریف احمد صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.کورنگی کراچی مکرم نصیر احمد بٹ صاحب ۲۰۰۰ ء تا وفات ۲۰۰۱ء مکرم عزیز اللہ صاحب ۱۸ جولائی تا دسمبر ۲۰۰۱ء مکرم صبغت اللہ صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء کلفٹن کراچی مکرم محمد یحیی خان صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.گلشن اقبال شرقی کراچی : مکرم ملک جاوید احمد صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.گلشن اقبال غربی کراچی مکرم صابر عثمان ہاشمی صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.گلستان جو ہر کراچی: (نئی زعامت مکرم چوہدری منظور احمد صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم بشیر احمد شاد صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء.گلشن جامی کراچی : مکرم چوہدری سعید احمد صاحب ۲۰۰۰ء تا۲۰۰۳ء.گلشن حدید کراچی: مکرم فیروز احمد طارق صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.مارٹن روڈ کراچی مکرم حاجی محمد اسحاق صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم چوہدری ناصر احمد شاہد صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ٣٠١ ماڈل کالونی کراچی: مکرم محمد ساجد قمر صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم طاہر محمود صاحب ۲۰۰۲ ء تا۲۰۰۳ء محمود آباد کراچی: (نئی زعامت) مکرم ملک طاہر احمد خانصاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.نارتھ کراچی مکرم عبدالمنان محمود صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۳ء.ناظم آباد کراچی : مکرم محمد شاہد قریشی صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۳ء.ہاؤسنگ سوسائٹی کراچی : مکرم افتخار احمد صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم کیپٹن (ر) رانا بشارت احمد صاحب ۲۰۰۲ء مکرم محمد حنیف چغتائی صاحب ۲۰۰۳ء حیدر آباد شہر مکرم محمد صدیق صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.پشاور شہر مکرم ڈاکٹر منصور احمد وقار صاحب ۲۰۰۰ء تا ۲۰۰۱ء مکرم عبد اللہ جان صاحب ۲۰۰۲ ء تا ۲۰۰۳ء.پشاور چھاؤنی مکرم محمد علی خان صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۱ء مکرم کرنل عبدالودود صاحب ۲۰۰۲ ء تا۲۰۰۳ء.حیات آباد پشاور مکرم میاں شار احمد صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء مکرم ڈاکٹر سید مسعود احمد شاہ بخاری صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء.کوئٹہ جنوبی /سریاب: مکرم ناصر علی خان صاحب ۲۰۰۰ تا ۲۰۰۳ء.کو سیدہ شہر اشرقی مکرم مقصود احمد انجینئر صاحب ۲۰۰۰ء تا۲۰۰۳ء.ء کوئٹہ چھاؤنی / شمالی غربی: (نئی زعامت ) مکرم مسعود احمد باجوہ صاحب ۲۰۰۰ ء تا ۲۰۰۱ء.مکرم سید طارق احمد شاہ صاحب ۲۰۰۲ تا ۲۰۰۳ء.جلسہ سالانہ انگلستان میں مجلس کی نمائندگی ۱۹۸۵ء میں سیدنا حضرت خلیفہ مسیح الرابع ” نے فیصلہ فرمایا تھا کہ جماعت احمد یہ انگلستان کے جلسہ سالانہ میں ( جو خلیفہ وقت کی موجودگی کے باعث مرکزی جلسہ کی حیثیت اختیار کر چکا ہے ) پاکستان کی تنظیموں کے نمائندگان بھی شامل ہوا کریں.یہ نمائندگی اس لحاظ سے مزید اہمیت کی حامل ہے کہ نمائندگان کا انتخاب خود حضرت خلیفہ اسی فرماتے ہیں.صدر مجلس کی طرف سے عاملہ و کارکنان کی فہرست مع عرصہ
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم خدمت حضور انور کی خدمت میں بھجوائی جاتی ہے جس میں ہر فرد کے اس سے قبل مجلسی ، جماعتی یا ذاتی طور پر جلسہ سالانہ انگلستان میں شرکت کے مواقع کا ذکر بھی ہوتا ہے.فہرست ملاحظہ فرمانے کے بعد حضور نمائندگان کا تقررفرماتے ہیں.مجلس انصاراللہ پاکستان کی نمائندگی میں ۲۰۰۰ء سے ۲۰۰۳ء تک مندرجہ ذیل احباب کو شرکت کی سعادت نصیب ہوئی.۲۰۰۰ ء : مکرم مولا نا محمد اعظم اکسیر صاحب ( قائد اصلاح وارشاد) ۲۰۰۱ء : مکرم پروفیسر منور شمیم خالد صاحب ( قائد وقف جدید ) ہمکرم رشید احمد ارشد صاحب ( کارکن) ۲۰۰۲ء : مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب ( قائد عمومی )، مکرم محمد سلیم جاوید صاحب ( کارکن) ۲۰۰۳ء : مکرم لطیف احمد جھمٹ صاحب ( قائد وقف جدید ) مکرم شیخ بشارت احمد صاحب ( کارکن) مرکزی مجلس مشاورت میں مجلس کی نمائندگی جماعتی نظام اور ذیلی تنظیموں میں مضبوط رابطہ قائم رکھنے کے لئے سیدنا حضرت مصلح موعودؓ نے ۱۹۴۵ء میں فیصلہ فرمایا تھا کہ مرکزی مجلس مشاورت میں ذیلی تنظیموں کے دو دو نمائندے شامل ہوا کریں.صدر مجلس، بطور مبر صدرانجمن احمد یہ مجلس مشاورت کے نمائندہ ہوتے ہیں.صدر مجلس کی طرف سے نمائندگان کے نام سید نا حضرت خلیفہ اسی ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت بابرکت میں بغرضِ منظوری بھجوائے جاتے ہیں.۲۰۰۰ء سے ۲۰۰۳ ء تک کی مجلس مشاورت جماعت احمدیہ پاکستان میں جن احباب کو مجلس انصاراللہ پاکستان کی نمائندگی کا شرف ملا ، اُن کے اسماء یہ ہیں.۲۰۰۰: مکرم منور شمیم خالد صاحب ( قائد وقف جدید ) مکرم ڈاکٹر عبد الخالق خالد صاحب ( قائد تعلیم ) ۲۰۰۱ ء : مکرم حبیب الرحمن زیروی صاحب ( قائد تجنید ) ، مکرم عبدالجلیل صادق صاحب ( قائد ذہانت و صحت جسمانی ) ۲۰۰۲ مکرم مبارک احمد طاہر صاحب ( قائد تربیت)، مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب ( قائد ایثار ) ۲۰۰۳ء : مکرم کیپٹن شمیم احمد خالد صاحب ( قائد تربیت نومبائعین ) مکرم منیر احمد بسمل صاحب ( قائد تعلیم القرآن ) ایم ٹی اے کے لئے خدمات حضرت خلیفتہ امسیح الرابع نے ۱۹۸۴ء میں پاکستان سے ہجرت کے بعد ایک ٹی وی چینل کے قیام
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ٣٠٣ کیلئے کوشش شروع فرمائی جو مختلف مراحل سے گزرتے ہوئے کے جنوری ۱۹۹۴ء کو باقاعدہ MTA کے نام سے روزانہ سروس کے قیام پر منتج ہوئی.حضور نے فرمایا: دو انشاء اللہ ایم ٹی اے ترقی کرے گا اور عملاً ایسا ہورہا ہے لیکن ہمیں مسلسل اپنے معیار کو بڑھانا ہے اور پروگراموں میں تنوع پیدا کرنا ہے.ہمارے پروگرام Productive، معلوماتی اور با مقصد ہونے چاہئیں.“ ۸ پھر حضور نے تمام شعبوں کو ایسے مستعد کارکنان تیار کرنے کی ہدایت فرمائی جو اپنے ہاں ایک سیکشن بنا کر ویڈیوز تیار کریں.9 دی اپنے مقدس آقا کی آواز پر مجلس انصاراللہ پاکستان نے بھر پور انداز میں لبیک کہا.۲۱ فروی ۲۰۰۰ء کے اجلاس عاملہ میں صدر محترم نے مجلس انصار اللہ کے تحت MTA سٹوڈیو کا جائزہ لینے کے لئے مندرجہ ذیل قائدین پر مشتمل ایک کمیٹی مقرر فرمائی جو اس بارہ میں تمام صورتحال کا جائزہ لے کر اسکی افادیت وغیرہ کے بارہ میں رپورٹ پیش کرے.ا.مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب صدر ۲.مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب سیکرٹری ۳ مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ۴.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۵ مکرم خالد محمود الحسن بھٹی صاحب ۱۳ مارچ ۲۰۰۰ء کے اجلاس عاملہ میں مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی نائب صدر مجلس نے سٹوڈیو کمیٹی کی رپورٹ پیش کی.محترم صدر صاحب نے ہدایت فرمائی کہ کمیٹی دوبارہ جائزہ لے اور اس کے لئے ایک ٹیم بنائی جائے.ذیلی تنظیموں کے بارہ میں اس سلسلہ میں کوئی ہدایت آئی ہو تو اس بارہ میں بھی معلوم کیا جائے اور پھر محترم صدر صاحب کی خدمت میں رپورٹ پیش کی جائے.ان تمام مراحل سے گزرنے کے بعد مجلس انصاراللہ پاکستان کے مرکزی دفتر میں سٹوڈیو قائم کیا گیا جہاں مختلف پروگرام تیار کئے گئے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۳۰۴ ٹرانسکر پشن مجالس عرفان و خطبات مجلس انصار اللہ پاکستان کو یہ سعادت حاصل ہے کہ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی مجالس عرفان اور خطبات کی ریکارڈنگ باقاعدہ ضبط تحریر میں لا کر ایم ٹی اے کو بھجوائی جاتی رہیں.اس ضمن میں قابل قدر کام مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب کے عہد صدارت میں ہوا.10 سیرت رفقاء حضرت مسیح موعود پر پروگرام ۳۰ رمئی ۱۹۹۴ء کو شعبہ سمعی بصری نظارت اشاعت صدر انجمن احمد یہ پاکستان کی میٹنگ منعقدہ سرائے محبت احاطہ صدرانجمن احمدیہ میں ذیلی تنظیموں کے ذمہ معین امور کی انجام دہی لگائی گئی.11 ان مفوضہ امور میں سے ایک اہم کام رفقاء کرام حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی سیرت و سوانح پر پروگرام تیار کرنے کا تھا.ابتداء یہ کام اس وقت کے نائب صدر کرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی کی نگرانی میں شروع ہوا جنہوں نے رفقاء کرام کی فہرست بنا کر اہل علم حضرات کو ان پر مضمون تیار کرنے کی تحریک کی.خاکسار کے ذاتی ریکارڈ میں ان کا تحریر کردہ ایک خط اور مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب قائمقام صدر مجلس کی طرف سے یاددہانی کی چٹھی محفوظ ہے جو ۱۹۹۵ء میں لکھی گئی اور اس میں خاکسار ڈاکٹر سلطان احمد مبشر کو حضرت مولوی سید محمد احسن صاحب امروہی پر مضمون تیار کرنے کی ہدایت تھی.مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب کی نگرانی میں ذی علم احباب سے رابطہ کر کے رفقاء حضرت مسیح موعود" کی سیرت پر پروگرام تیار کروائے گئے.ان کی ریکارڈنگ ایم ٹی اے پاکستان کے مرکزی سٹوڈیوز میں کی گئی.یہ پروگرام ایم ٹی اے پر نشر ہوئے اور خدا تعالیٰ کے فضل سے بہت مقبول ہوئے.ان میں سے کئی پروگرام متعدد بار ایم ٹی اے پر ٹیلی کاسٹ کئے گئے.رفقائے کرام کے اسماء مبارک اور پروگرام پیش کرنے والے حضرات کی فہرست نظارت اشاعت (ایم ٹی اے) کے شکریہ کے ساتھ پیش ہے.رفیق حضرت مسیح موعود پروگرام پیش کرنے والے حضرت مولوی عبد الکریم صاحب سیالکوٹی مکرم مولانا محمد اعظم اکسیر صاح حضرت سید میر محمد اسحاق صاحب مکرم سید قمر سلیمان احمد صاحب حضرت مولانا غلام رسول صاحب را جیکی مکرم مولانا محمد اعظم اکسیر صاحب
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۳۰۵ حضرت پیر سراج الحق صاحب نعمانی مکرم مولانامحمد اعظم اکسیر صاحب حضرت مولوی حکیم فضل دین صاحب مکرم محمد محمودطاہر صاحب حضرت مرزا ایوب بیگ صاحب مکرم لئیق احمد عابد صاحب حضرت مولوی امام الدین صاحب مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب حضرت ڈاکٹر خلیفہ رشیدالدین صاحب مکرم خلیفہ صباح الدین صاحب حضرت مولانا عبدالرحیم در د صاحب مکرم محمود احمد اشرف صاحب حضرت مولانا عبدالرحیم صاحب نیر مکرم مولانا محمد اعظم اکسیر صاحب حضرت چوہدری نصر اللہ خان صاحب مکرم مولانا محمد اعظم اکسیر صاحب حضرت چوہدری فتح محمد سیال صاحب مکرم یوسف سهیل شوق صاحب نمائندہ انصار اللہ برائے گندم کمیٹی مستحق خاندانوں کی بنیادی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کی خاطر جماعتی انتظام کے تحت ہر سال گندم مہیا کی جاتی ہے.اس مقصد کیلئے مرکز میں ایک گندم کمیٹی قائم ہے جو خاندانوں کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کی امداد کا تعین کرتی ہے.اس کمیٹی میں ۱۹۹۵ء سے مکرم صدر صاحب مجلس انصاراللہ پاکستان بطور صدر مجلس ممبر ہوتے ہیں.چنانچہ۲۰۰۰ء سے ۲۰۰۳ء تک مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس اس کے ممبر رہے.کمیٹی برائے انسداد مکھی و مچھر ربوہ میں مکھی اور مچھر کی افزائش کو روکنے کے لئے حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ تعالی نے ایک کمیٹی برائے انسداد مکھی و مچھر ۱۹۸۳ء میں تشکیل فرمائی تھی.اس میں مجلس کی نمائندگی اولاً مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور اور پھر ۲۰۰۰ء سے ۲۰۰۳ء تک مکرم زعیم صاحب اعلیٰ مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ کرتے رہے.عملہ مرکزی دفتر انصار الله تاریخ انصار اللہ جلد اول میں مرکزی دفتر کے قیام سے متعلق تفصیل آ چکی ہے.یہ امر واضح ہے کہ
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم صدر مجلس اور قائدین کی ہدایات کو عملی جامہ پہنانے اور مجالس سے رابطہ رکھنے اور کام کو عمدگی سے چلانے کے لئے مستقل عملہ کی ضرورت ہوتی ہے.ابتداء دفتر انصار اللہ کا قیام قادیان میں جنوری ۱۹۴۳ء میں ہوا تھا.کام کی وسعت کے پیش نظر دفاتر انصار اللہ کی وسیع عمارت ربوہ میں قائم ہوئی.بدلے ہوئے حالات میں مستعد کارکنوں کی ضرورت محسوس ہوتی رہی.جوں جوں کام بڑھتا چلا گیا، دفتر کے کارکنوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا چلا گیا.۲۰۰۰ء سے ۲۰۰۳ء تک کے عرصہ میں جن کارکنان کو خدمت کی توفیق ملی ، ان کے اسماء درج ذیل ہیں.نام کارکن نائب قائد عمومی تاریخ تقرری تاریخ ریٹائر منٹ فراغت مکرم منظور احمد صاحب ١٩٩٨ء ۳۱ جولائی ۲۰۰۳ء اکاونٹنٹ مکرم محمد سلیم جاوید صاحب ۲۱ مارچ ۱۹۷۶ء کلرک ۲۸ فروری ۲۰۱۶ء (۱) مکرم غلام حسین صاحب یکم اکتوبر ۱۹۶۵ء ۱۱ستمبر ۲۰۰۴ ء وفات (۲) مکرم شیخ بشارت احمد صاحب یکم اکتوبر ۱۹۶۶ء ۳۱ ؍ دسمبر ۲۰۰۷ء (۳) مکرم رشید احمد ارشد صاحب ۱۵ستمبر ۱۹۷۰ء ۳۱ جولائی ۲۰۰۳ء یکم ستمبر ۲۰۱۱ء (۴) مکرم اعجاز احمد صاحب ۲ نومبر ۱۹۷۹ء (۵) مکرم منظور احمد صاحب یکم اگست ۲۰۰۳ء ۱۰ راگست ۲۰۰۶ء ( نوٹ : اصل تاریخ تقرریکم نومبر ۱۹۸۷ ء اس دوران ۱۹۹۸ء سے ۳۱ / جولائی ۲۰۰۳ء تک نائب قائد عمومی رہے ) (۶) مکرم مبارک احمد ظفر صاحب یکم جون ۱۹۹۴ء (۷) مکرم مبارک احمد عابد صاحب ۴ جون ۱۹۹۴ء (۸) مکرم طارق محمود منگلا صاحب ۱۶ جولائی ۱۹۹۴ء ۱۶ اکتوبر ۲۰۰۸ء تا حال ۵/اکتوبر ۲۰۱۰ء (۹) مکرم عمران احمد خان صاحب ۱۶ نومبر ۱۹۹۶ء (۱۰) مکرم منور احمد صاحب ۲۱ را پریل ۱۹۹۸ء ۱۵ جولائی ۲۰۱۰ء
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم مینیجر ماہنامہ انصار الله ۳۰۷ مکرم حافظ عبدالمنان کوثر صاحب ۲۴ ستمبر ۱۹۸۴ء مینیجر انصار الله ۱۹۹۸ ء تا حال مربی مکرم حفیظ احمد شاہد صاحب ۲۳ اپریل ۱۹۹۵ء تا حال انسپکٹران (۱) مکرم عبدالمجید خان صاحب ۲ فروری ۱۹۸۵ء (۲) مکرم غلام سرور صاحب ۳ ستمبر ۱۹۸۵ء ۳۱ دسمبر ۲۰۱۰ء (۳) مکرم مقصود احمد صاحب اٹھوال ۸ مئی ۱۹۹۶ء (۴) مکرم مقصود احمد طاہر بٹ صاحب ۳ جنوری ۱۹۹۸ء (۵) مکرم ملک رضوان احمد صاحب ۱۸ رمئی ۲۰۰۳ء ۱۵/ نومبر ۲۰۱۰ء ڈرائیور مکرم ناصر احمد شاد صاحب یکم جنوری ۱۹۸۴ء تا حال مددگار کارکن تا حال (۱) مکرم مظفر احمد ڈوگر صاحب یکم اپریل ۱۹۸۸ء تا حال (۲) مکرم عبدالصمد صاحب ۸/اگست ۱۹۹۱ء (۳) مکرم ذوالفقار احمد صاحب یکم جون ۱۹۹۲ء نگران گیسٹ ہاؤس (۱) مکرم سید افضال احمد شاہ صاحب یکم تمبر ۱۹۷۶ء (۲) مکرم محموداحمد صاحب ۲۱ جنوری ۲۰۰۱ء چوکیدار (۱) مکرم محمد افضل صاحب ۱۰ را پریل ۱۹۹۰ء (۲) مکرم مسعوداحمد ظفر صاحب ۲۲ اکتوبر ۱۹۹۲ء ۱۵ اکتوبر ۲۰۱۱ء ۲۰۰۱ء تا حال ۳۱ جنوری ۲۰۱۱ء تا حال (۳) مکرم حافظ بشیر احمد صاحب ۲۱ را پریل ۱۹۹۶ء ۲۹ جون ۲۰۱۱ء سے مدد گار کارکن تا حال (۴) مکرم لیاقت علی صاحب ۲۰ ستمبر ۲۰۰۳ء یکم ستمبر ۲۰۰۸ء
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم مالی مکرم محمد افضل صاحب خاکروب مکرم پرویز مسیح صاحب پیشران (۱) مکرم محموداحمد صاحب (۲) مکرم جمال دین صاحب (۳) مکرم مختار احمد صاحب (۴) مکرم حمید احمد شاہ صاحب (۵) مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب (۶) مکرم سید افضال احمد شاہ صاحب ۳۰۸ ۱۰ را پریل ۱۹۹۲ء ۳۱ / جنوری ۲۰۱۱ء ۱۹ جون ۱۹۹۱ء تا حال ۱۹۷۹ء ١٩٩١ء یکم جولائی ۱۹۹۰ء ١٩٩٢ء ١٩٩٨ء ۲۰۰۱ء بعد از وفات.اہلیہ مکرم سید افضال احمد شاہ صاحب)
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۳۰۹ حوالہ جات نوٹ : تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ماہ جنوری ۲۰۰۱ صفحہ ۲۷ نوٹ : تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ماہ مارچ ۲۰۰۳ صفحہ ۷ نوٹ: تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ماہ اپریل ۲۰۰۴ صفحه ۳۱ نوٹ: تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصاراللہ ربوہ ماہ جنوری ۲۰۰۱ صفحہ ۲۷ نوٹ : تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصاراللہ ربوہ ماہ فروری ۲۰۰۲ صفحه ۸ نوٹ : تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ماہ مارچ ۲۰۰۳ صفحہ ۷ ے نوٹ : تفصیلی نتیجہ کے لئے ملاحظہ ہو ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ماہ اپریل ۲۰۰۴ صفحہ ۳۱ الفضل انٹر نیشنل لندن ۲۰ تا ۲۶ جنوری ۱۹۹۵ء الفضل انٹر نیشنل لندن ۳ تا ۹ نومبر ۱۹۹۵ء 10 ماہنامہ انصار الله ر بوه جولائی اگست ۲۰۱۵ صفحه ۸۳ ا کہ اس میٹنگ کی تفصیل تاریخ انصار اللہ جلد سوم صفحہ ۵۷۴ پر درج کر دی گئی ہے.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۳۱۰ مجلس انصار اللہ کا مالی نظام اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے: الَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُم بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ سِرًّا وَعَلَانِيَةً فَلَهُمْ أَجْرُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ ﴿ا﴾ ترجمہ: جو لوگ اپنے مال رات اور دن ، پوشیدہ بھی اور ظاہر بھی اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرتے رہتے ہیں.اُن کے لئے اُن کے رب کے پاس اُن کا اجر محفوظ ہے اور نہ تو انہیں کوئی خوف ہوگا اور نہ ہی وہ ہمگین ہوں گے.سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام مالی قربانی کا فلسفہ سمجھاتے ہوئے فرماتے ہیں.: وو تم دو چیز سے محبت نہیں کر سکتے اور تمہارے لئے ممکن نہیں کہ مال سے بھی محبت کرو اور خدا سے بھی.صرف ایک سے محبت کر سکتے ہو.پس خوش قسمت وہ شخص ہے کہ خدا سے محبت کرے اور اگر کوئی تم میں سے خدا سے محبت کر کے اس کی راہ میں مال خرچ کرے گا تو میں یقین رکھتا ہوں کہ اس کے مال میں بھی دوسروں کی نسبت زیادہ برکت دی جائے گی کیونکہ مال خود بخود نہیں آتا بلکہ خدا کے ارادہ سے آتا ہے ﴿۲﴾ پھر اسی کی تشریح کرتے ہوئے حضرت خلیفہ اصیح الرابع " نے ایک مرتبہ فرمایا: دو پس چندہ میں بھی میرا یہ وسیع تجربہ ہے اپنے متعلق بھی اور دوسروں کے متعلق بھی کہ جب بھی آپ خدا کی راہ میں کچھ خرچ کرنے کی توفیق پاتے ہیں تو وہ تو فیق آپ کی توفیق کو بڑھاتی ہے اور اس کے علاوہ ایک اور خدا کا فضل ہے جو ہمیشہ چندہ دینے والوں پر ہوتا ہے کہ اُن کی مالی حیثیت بھی پہلے سے بہتر ہونی شروع ہو جاتی ہے.اُن کے قرضوں کے بوجھ کم ہونے شروع ہو جاتے ہیں.اُن کو روز مرہ کی چٹیاں پڑتی رہتی ہیں اس میں کمی آجاتی ہے.کئی قسم کی مصیبتوں سے بچائے جاتے ہیں.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم پھر فرمایا: ۳۱۱ چندوں کی برکت کی جب ہم بات کرتے ہیں تو دراصل یہ چندے اخلاص کا پیمانہ ہیں.اللہ تعالیٰ نے اخلاص میں بہت برکت دی.جماعت قلیل تعداد میں ہونے کے باوجود مالی قربانیوں میں آگے بڑھتی گئی ہے اور تھک کر پیچھے نہیں ہٹی.۴ سلسلہ عالیہ احمدیہ کا مالی نظام جن خطوط پر استوار ہے، اس کا ذکر مندرجہ بالا ارشادات میں بخوبی کر دیا گیا ہے.مجلس انصار اللہ بھی اسی سے فیض یاب ہوتے ہوئے خدا تعالیٰ کے حضور اپنے اموال پیش کرنے میں فخر محسوس کرتی ہے.انصار اللہ کا ہر آنے والا سال ترقیات کے نئے سے نئے ابواب کھولتا چلا جاتا ہے اور خلافت احمدیہ کے بابرکت سایہ میں یہ تنظیم مالی فراخی کے ایک دور سے نکل کر اگلے دور میں داخل ہوتی چلی جاتی ہے.انصار اللہ کے مالی نظام پر نظر ڈالتے ہوئے ہم اس امر کا مشاہدہ کرتے ہیں کہ مجلس شوریٰ میں پیش کئے جانے والے مجوزہ بجٹ میں ہر سال تدریجی اضافہ ہوتا رہا.اراکین نے اخلاص و وفا میں بڑھتے ہوئے اور نحن انصار اللہ کی عملی تصویر بنتے ہوئے ان اضافوں کو اپنے اموال کی ادائیگی سے پورا کیا.نہ صرف پورا کیا بلکہ قربانیوں کے معیار میں سبقت لے جاتے ہوئے مجوزہ بجٹ سے بہت زیادہ رقم پیش کرنے کی سعادت حاصل کی.آمد و خرچ کے گوشوارے بالصراحت اشارے کرتے ہیں کہ یہ ترقی صرف ایک سال ہی نہیں ہوئی بلکہ ہر سال بفضلہ تعالی مجلس کا قدم بلندی کی طرف ہی جاتا رہا.زیر نظر دور کے بجٹوں کی ایک سرسری سی جھلک اس حقیقت کی شہادت دیتی ہے کہ حضرت مسیح پاک علیہ السلام کے انصار پر خدا تعالیٰ نے اپنے فضلوں اور برکتوں کی کیسی موسلا دھار بارش نازل فرمائی جس کے نتیجہ میں یہ دور بھی اس کی عنایات سے وافر حصہ پا تا رہا.۱۹۹۹ء میں مجلس کا بجٹ نواسی لاکھ سولہ ہزار روپے تھا جب کہ ۲۰۰۳ء میں کل بجٹ ایک کروڑ پچیس لاکھ انسٹھ ہزار روپے کا تجویز کیا گیا جس کے مقابل پر اللہ تعالیٰ نے انصار اللہ پاکستان کو ایک کروڑ سنتالیس لاکھ اٹھارہ ہزار تین سو پنتالیس روپے کی مالی قربانی پیش کرنے کی سعادت عطا فرمائی.فالحمد للہ علی ذالک بجٹ بنانے سے قبل مکرم قائد صاحب مال جملہ شعبہ جات سے سفارشات طلب کرتے ہیں اور
۳۱۲ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم پھر ان کی روشنی میں مرکزی بجٹ آمد و خرچ تیار کرتے ہیں.حسب روایت یہ بجٹ مرکزی محاسبہ کمیٹی میں پیش ہوتا ہے جس کی سفارشات کے ساتھ مرکزی مجلس عاملہ میں پیش ہوتا ہے.بحث و تمحیص کے بعد منظور شدہ بجٹ مرکزی مجلس شوری میں پیش کیا جاتا ہے.مجوزہ بجٹ مرکزی مجلس شوری کی سفارش کے ساتھ حضرت خلیفہ اسے ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں بھجوایا جاتا ہے.سیدنا حضرت خلیفہ اسیح کی منظوری ثبت ہونے کے بعد ہی یہ لاگو ہوتا ہے.اس سے قبل کہ ہر سال کا تفصیلی گوشوارہ آمد وخرچ قارئین کے سامنے رکھا جائے ، بجٹ سے متعلق اہم امور کا سال وار جائزہ ذیل میں پیش کیا جا رہا ہے.بجٹ کے خصوصی نکات ۲۰۰۰ء سال ۲۰۰۰ ء کا کل بجٹ آمد و خرچ ۱۹۹۹ ء سے تیرہ لاکھ پچانوے ہزار روپے زائد تجویز کیا گیا جو گزشتہ سال کی نسبت سولہ فیصد اضافہ کے ساتھ ایک کروڑ تین لاکھ گیارہ ہزار روپے تھا.آمد ا.محاصل خالص : (الف) چنده مجلس: جس کی شرح سالانہ آمد پر ایک فیصد ہے ، گزشتہ سال سے نو لاکھ روپے اضافہ سے بہتر لاکھ تجویز کیا گیا جو سال گزشتہ سے چودہ فیصد زائد تھا.(ب) چندہ سالانہ اجتماع : ۱۹۹۹ء میں سات لاکھ چھبیس ہزار روپے تھا.امسال آٹھ لاکھ روپے رکھا گیا.(ج) چندہ اشاعت لٹریچر : اس کی شرح فی کس سال میں ایک بار کم از کم دس روپے تھی.سال ۱۹۹۹ء میں دولاکھ بیس ہزار روپے کے مقابل دولاکھ پچاس ہزار تجویز کیا گیا.۲.محاصل مشروط گیسٹ ہاؤس : گیسٹ ہاؤس کا بجٹ حسب سابق تین لاکھ روپے ہی رکھا گیا جبکہ ہال کی بالائی منزل کی تعمیر کے لئے نو لاکھ روپے رکھے گئے.اس تعمیر کی منظوری حضرت خلیفتہ المسیح الرابع " پہلے ہی
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۳۱۳ عطا فرماچکے تھے.اس مد کا بجٹ سال ہذا میں بارہ لاکھ روپے تجویز ہوا.اس مد میں مخیر می سے عطا یا لینے کی تحریک کی گئی.۳.محاصل صیغہ جات امانتی : ماہنامہ انصار اللہ کا بجٹ آمد گزشتہ سال کے چھ لاکھ ستر ہزار کے مقابل آٹھ لاکھ اکسٹھ ہزار روپے تجویز ہوا.دیگر اہم امور :.کارکنان دفتر کی تنخوا ہیں ، امداد موسم سرما کے علاوہ امداد گندم ( جو اس سے قبل نصف دی جاتی تھی، اس سال سے پوری دیئے جانے کی سفارش کی گئی ).۲۰۰۱ء خلاصہ مجوزہ بجٹ : مجوزہ بجٹ آمد و خرچ ایک کروڑ چودہ لاکھ تئیس ہزار روپے تجویز کیا گیا جو گزشتہ (ایک کروڑ تین لاکھ گیارہ ہزار روپے) کی نسبت سے گیارہ اعشاریہ گیارہ فیصد زائد تھا.ا.محاصل خالص (الف) چندہ مجلس: اسی لاکھ روپے جو سال گزشتہ سے گیارہ اعشاریہ گیارہ فیصد زائد تھا.(ب) چندہ سالانہ اجتماع : نو لاکھ روپے رکھا گیا.(ج) چندہ اشاعت لٹریچر : دولاکھ پچھتر ہزار روپے تجویز کیا گیا.۲.محاصل مشروط گیسٹ ہاؤس : تین لاکھ روپے اور ہال کی بالائی منزل کی تعمیر کے لئے نو لاکھ روپے.۳.محاصل صیغہ جات امانتی : ماہنامہ انصار اللہ : دس لاکھ اڑتالیس ہزار روپے تفصیل اخراجات: کچھ نئے اخراجات کو بجٹ کا حصہ بنانا پڑا مثلاً ٹیکس عمارات وغیرہ.۲۰۰۲ء: مجوزہ بجٹ آمد و خرچ : ایک کروڑ پچیس لاکھ انسٹھ ہزار روپے.اضافہ دس فیصد.ا.محاصل خالص : (الف) چندہ مجلس: اٹھاسی لاکھ روپے جو سال گزشتہ سے دس فیصد زائد تھا.
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۳۱۴ (ب) چندہ سالانہ اجتماع : نو لاکھ نوے ہزار روپے رکھا گیا.(ج) چندہ اشاعت لٹریچر : تین لاکھ روپے.۲.محاصل مشروط گیسٹ ہاؤس : تین لاکھ روپے اور ہال کی بالائی منزل کی تعمیر کے لئے نو لاکھ روپے.۳.محاصل صیغہ جات امانتی : ماہنامہ انصار الله : بارہ لاکھ انہتر ہزار روپے ۲۰۰۳ء: مجوزہ بجٹ آمد و خرچ : ایک کروڑ سینتیس لاکھ ستر ہزار پانچ سوروپے.اضافہ قریبا دس فیصد ا.محاصل خالص : (الف) چندہ مجلس : چھیانوے لاکھ اسی ہزار روپے جو سال گزشتہ سے دس فیصد زائد تھا.(ب) چندہ سالانہ اجتماع: بارہ لاکھ پچیس ہزار روپے رکھا گیا.قریباً دس فیصد اضافہ کے ساتھ.(ج) چندہ اشاعت لٹریچر : تین لاکھ تمیں ہزار روپے.دس فیصد اضافہ کے ساتھ.۲.محاصل مشروط : گیسٹ ہاؤس : تین لاکھ روپے اور ہال کی بالائی منزل کی تعمیر کے لئے نو لاکھ روپے ۳.محاصل صیغہ جات امانتی: ماہنامہ انصار اللہ : بارہ لاکھ بیاسی ہزار پانچ سوروپے
۳۱۵ تاریخ انصار اللہ جلد چہارم گوشواره آمد و خرچ مجلس انصار اللہ پاکستان درج ذیل میں اصل آمد و خرچ کے گوشوارے سال وار درج کئے جاتے ہیں.۱۳۷۹هش/ ۲۰۰۰ء آمد خرچ نام در مجوزہ بجٹ محاصل خالص اصل آمد نام مد مجوزہ بجٹ خرچ اصل خرچ اخراجات خالص چنده مجلس ۷۲۰۰۰۰۰ ۱۷۴۸۷۸۵۸ عمله دفتر سائر اخراجات چندہ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر ۹۲۷۱۷۶ ۲۷۴۹۶۵ Ʌ.....۲۵۰۰۰۰ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات دورانِ سال میزان محاصل خالص گیسٹ ہاؤس بالائی منزل دفتر میزان محاصل مشروط محاصل مشروط محاصل ماہنامہ انصار الله ۸۲۵۰۰۰۰ ٨٢٨٩٩٩٩ میزان اخراجات خالص ۱۴۶۹۷۶۹ 14.....۳۰۱۰۶۴۲ ۳۰۶۰۰۰۰ ۱۹۰۶۱۴ ^.....۲۵۰۰۰۰ ۲۵۰۰۰۰ ۲۰۱۶۰۰۰ ۲۰۱۶۰۰۰ ۲۸۴۹۶۴ ۳۶۰۰۰۰ ۱۶۴۰۰۰ ۸۲۵۰۰۰۰ ۷۲۲۱۹۸۹ اخراجات محاصل مشروط ۳۰۰۰۰۰ ۹۰۰۰۰۰ ۴۹۱۸۲۰ اخراجات توسیع عمارات ۳۰۰۰۰۰ 1001170 بالائی منزل دفتر ۱۲۰۰۰۰۰ ۴۹۱۸۲۰ میزان اخراجات محاصل مشروط 900000 ۱۲۰۰۰۰۰ 1001170 اخراجات محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان محاصل ماہنامہ کل میزان آمد ۷۵۴۲۸۶ ۱۰۴۸۰۰۰ ۷۵۴۲۸۶ ۱۰۴۸۰۰۰ ۹۹۳۶۱۰۵ ۱۱۴۲۳۰۰۰ سائر اخراجات ماہنامہ انصاراللہ میزان اخراجات ماہنامہ انصار الله ۸۶۱۰۰۰ ۸۶۱۰۰۰ کل میزان اخراجات ۱۳۸۰ هش / ۲۰۰۱ء ۹۴۸۸۴۷ ۹۴۸۸۴۷ ۹۱۷۱۹۹۶ ۱۰۳۱۱۰۰۰ آمد خرچ نام در مجوزہ بجٹ محاصل خالص اصل آمد نام مد مجوزہ بجٹ خرچ اخراجات خالص اصل خرچ چنده مجلس ^......۷۹۰۵۲۱۱ عمله دفتر سائر اخراجات چندہ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر ۲۷۵۰۰۰ ۹۴۳۵۲۵ ۲۶۶۱۱۸ 900000 سالانہ اجتماع ۱۴۱۶۵۱۸ ۱۶۵۰۰۰۰ ۳۲۵۵۱۱۴ ۱۸۹۲۱۴ ۳۵۹۳۰۰۰ 900000 ۲۷۵۰۰۰ ۲۷۵۰۰۰ ۲۲۴۰۰۰۰ ۲۲۴۰۰۰۰ ۴۰۰۰۰۰ ۱۳۸۶۵۴۵ ۱۳۸۶۵۴۵ ۱۱۷۰۰۰ اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات دورانِ سال میزان اخراجات خالص ۹۱۷۵۰۰۰ اخراجات محاصل مشروط اخراجات توسیع عمارات بالائی منزل دفتر ۳۰۰۰۰۰ ۹۰۰۰۰۰ میزان اخراجات محاصل مشروط ۱۲۰۰۰۰۰ اخراجات محاصل ماہنامہ انصار الله ۱۱۱۲۱۱۹ ۱۱۱۲۱۱۹ ۱۰۱۶۷۳۸۶ 1.M...۱۰۴۸۰۰۰ ۱۱۴۲۳۰۰۰ ۹۱۱۴۸۵۴ ۳۳۸۰۸۳ ۳۳۸۰۸۳ ۱۰۴۵۰۴۵ سائر اخراجات ماہنامہ انصاراللہ ۱۰۴۵۰۴۵ میزان اخراجات ماہنامہ انصاراللہ کل میزان اخراجات میزان محاصل خالص گیسٹ ہاؤس بالائی منزل دفتر میزان محاصل مشروط ۹۱۷۵۰۰۰ محاصل مشروط ۳۰۰۰۰۰ 900000 ۱۲۰۰۰۰۰ محاصل ماہنامہ انصار الله ۱۰۴۸۰۰۰ ۱۰۴۹۷۹۸۲ ۱۱۴۲۳۰۰۰ ماہنامہ انصار الله میزان محاصل ماہنامہ کل میزان آمد
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۱۳۸۱هش/ ۲۰۰۲ء آمد خرچ نام مد مجوزہ بجٹ اصل آمد نام در مجوزہ بجٹ خرچ اصل خرچ محاصل خالص اخراجات خالص چند و مجلس ۸۸۰۰۰۰۰ ۹۱۶۶۷۹۳ عمله دفتر سائر اخراجات چندہ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر ۱۱۶۵۵۳۵ 990000 ۳۲۹۵۶۵ ۳۰۰۰۰۰ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات دورانِ سال ۱۵۷۵۰۱۷ 14.....۲۹۶۱۴۲۷ ۳۳۸۷۸۸ ۳۷۸۵۰۰۰ ۸۹۱۰۰۰ ۳۰۰۰۰۰ M.....۲۴۶۰۰۰۰ ۲۴۶۴۰۰۰ ۳۲۰۶۸۵ ۴۴۰۰۰۰ ۵۱۰۰۰۰ ۷۹۵۵۹۱۷ 10.900.0 میزان محاصل خالص گیسٹ ہاؤس بالائی منزل دفتر میزان محاصل مشروط ماہنامہ انصار الله میزان محاصل ماہنامہ 10090000 محاصل مشروط ۳۰۰۰۰۰ 900000 ۱۲۰۰۰۰۰ محاصل ماہنامہ انصار الله ۱۲۶۹۰۰۰ ۱۲۶۹۰۰۰ ۱۰۶۶۱۸۹۳ میزان اخراجات خالص اخراجات محاصل مشروط ۴۳۲۱۲۸ اخراجات توسیع عمارات ۳۰۰۰۰۰ ۷۸۲۱۰۲ بالائی منزل دفتر ۴۳۲۱۲۸ میزان اخراجات محاصل مشروط 900000 ۱۲۰۰۰۰۰ ۷۸۲۱۰۲ اخراجات محاصل ماہنامہ انصار الله ۱۰۶۳۰۷۲ کل میزان آمد ۱۲۱۵۷۰۹۳ ۱۲۵۵۹۰۰۰ سائر اخراجات ماہنامہ انصار الله ۱۰۶۳۰۷۲ میزان اخراجات ماہنامہ انصار الله کل میزان اخراجات ۱۰۸۹۱۳۳ ۱۰۸۹۱۳۳ ۹۸۲۷۱۵۲ ۱۲۶۹۰۰۰ ۱۲۶۹۰۰۰ ۱۲۵۵۹۰۰۰ ۱۳۸۲هش/ ۲۰۰۳ء آمد خرچ نام در مجوزہ بجٹ محاصل خالص اصل آمد نام مد مجوزہ بجٹ خرچ اصل خرچ اخراجات خالص چنده مجلس ۹۶۸۰۰۰۰ ۹۹۳۶۵۶۳ عمله دفتر ۱۷۵۰۰۰۰ سائر اخراجات ۴۳۴۲۵۰۰ چندہ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر ۱۱۹۷۶۶۵ ۳۳۶۷۲۰ ۱۲۲۵۰۰۰ ۳۳۰۰۰۰ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ۱۱۰۲۵۰۰ ۳۳۰۰۰۰ ۱۷۰۰۴۶۱ ۳۸۹۳۲۹۹ ۸۱۲۰۳۷ ۳۳۰۰۰۰ ۲۷۱۰۰۰۰ ۲۷۱۰۰۰۰ میزان محاصل خالص گیسٹ ہاؤس بالائی منزل دفتر میزان محاصل مشروط ۱۱۲۳۵۰۰۰ محاصل مشروط محاصل ماہنامہ انصار الله ۱۱۴۶۳۷۹۳ ریز رو برائے اضافہ جات دوران سال میزان اخراجات خالص ۳۶۱۱۹۰ ۴۱۸۰۰۰ ۵۸۲۰۰۰ ۹۸۰۶۹۸۷ ۱۱۲۳۵۰۰۰ اخراجات محاصل مشروط ۳۰۰۰۰۰ ۹۰۰۰۰۰ ۱۲۰۰۰۰۰ ۱۵۴۲۱۶۳ اخراجات توسیع عمارات ۳۰۰۰۰۰ ۵۰۳۱۴۶ بالائی منزل دفتر 900000 ۱۵۴۲۱۶۳ میزان اخراجات محاصل مشروط ۱۲۰۰۰۰۰ ۵۰۳۱۴۶ اخراجات محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان محاصل ماہنامہ کل میزان آمد ۱۲۸۲۵۰۰ ۱۲۸۲۵۰۰ ۱۳۰۵۲۳۴ ۱۴۳۱۸۳۴۵ ۱۳۷۱۷۵۰۰ سائر اخراجات ماہنامہ انصار اللہ ۱۳۰۵۲۳۴ میزان اخراجات ماہنامہ انصار الله کل میزان اخراجات ۹۲۸۹۵۸ ۹۲۸۹۵۸ ۱۲۸۲۵۰۰ ۱۱۲۳۹۰۹۱ ۱۲۸۲۵۰۰ ۱۳۷۱۷۵۰۰
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم ۳۱۷ بجٹ کی ادائیگی پر حضور انور کا اظہار خوشنودی (1) صدر محترم کی طرف سے سو فیصد بجٹ پورا کرنے والی مجالس کے اسماء حضرت خلیفة المسیح الرابع رحمہ اللہ کی خدمت میں بغرض دعا بھجوائے گئے جس پر حضور نے تحریر فرمایا : آپ کی طرف سے ضلع واررپورٹ ملی جنہوں نے اپنے سالانہ بجٹ کو سو فیصد پورا کیا ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ احباب کے خلوص ، نفوس اور اموال میں برکت ڈالے اور آپ اور آپ کے رفقاء کو بہترین رنگ میں کام کرنے کی سعادت عطا فرمائے.میری طرف سے تمام معاونین کو محبت بھر اسلام.“ (۲۰۰۰.۱۱.۱۷) (۲) صدر محترم نے سال ۲۰۰۱ء/۱۳۸۰ ھش کے مالی سال کے اختتام پر جور پورٹ حضور انور کی خدمت میں بھجوائی.اس کی رسیدگی کی اطلاع مکرم پرائیویٹ سیکرٹری صاحب نے ان الفاظ میں دی.: آپ کی طرف سے رپورٹ بابت سالانہ بجٹ ووصولی کی پوزیشن موصول ہوئی.حضور انور نے ملاحظہ فرمالی ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.حضور انور کی طرف سے تمام کارکنان کو محبت بھر اسلام.“ (لندن ۱۹ جنوری ۲۰۰۲ء)
تاریخ انصار اللہ جلد چہارم حوالہ جات البقره: ۲۷۴ ۳۱۸ مجموعہ اشتہارات جلد ۳ صفحه ۴۹۷ روزنامه الفضل ربوه ۱۶ راکتو بر ۱۹۹۳ء ا ۴ روزنامه الفضل ربوه ۲۱ /اکتوبر ۱۹۹۳ء