Tarikh Ansarullah Vol 3

Tarikh Ansarullah Vol 3

تاریخ انصاراللہ (جلد 3)

1982ء تا 1999ء
Author: Other Authors

Language: UR

UR
تاریخ احمدیت

مجلس انصار اللہ  جماعت احمدیہ عالمگیر کی وہ ذیلی تنظیم ہے جس کی بنیاد حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ نے اپنی خاص دعاؤں سے 26 جولائی 1940ء کو رکھی تھی۔ قریباً پون صدی کا سفر طے کرتے ہوئے اس ذیلی تنظیم خلفائے احمدیت کی مسلسل رہنمائی اور سرپرستی میسر رہی اور اس کی شاخیں قادیان دارالامان سے نکل کر اب دنیا کے کونے کونے میں پھیل چکی ہیں ۔ مجلس شوریٰ انصاراللہ 1972ء میں منجملہ اور امور کے یہ فیصلہ کیا گیا کہ مجلس انصار اللہ کی تاریخ لکھی جانی چاہئے تا کہ اس سے متعلق تمام کوائف محفوظ اور یکجا ہوجائیں۔یہ بہت ہی محنت طلب کام تھا او رمکرم پروفیسر حبیب اللہ خان صاحب نے اس اہم ذمہ داری کو قبول کیا، اور سن 1978ء میں پہلی جلد سامنے آئی جو اس ابتدائی دور کی تاریخ پر مشتمل تھی، اس کتاب میں نہ صرف انصار اللہ کے مختلف ادوار اور ترقیات کا ذکر تھا بلکہ حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ، حضرت مرزا ناصر احمد صاحب خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ اور حضرت صاجزادہ مرزا بشیر احمد صاحب ایم اے رضی اللہ عنہ کے وہ ارشادات اور ہدایات جو وقتاً فوقتاً انہوں نے انصاراللہ کو ارشاد فرمائیں اور انصاراللہ کے قیام کی جو اغراض انہوں نے متعین فرمائیں درج کر دی گئیں۔ اس سلسلہ کی اگلی جلدوں میں 2003ء تک کی انصاراللہ کی تاریخ کو احسن طریق پر محفوظ کرنے کی سعی کی گئی ہے۔


Book Content

Page 1

تاریخ انصار الله جلد سوم ۱۹۸۲ء تا ۱۹۹۹ء

Page 2

تاریخ انصار الله جلد : سوم

Page 3

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ نَحْمَدُه وَنُصَّلِى عَلَى رَسُولِهِ الْكَرِيمِ پیش لفظ انصار اللہ کا نام تاریخ احمدیت میں غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے اور اس کے ساتھ بہت ایمان افروز روایات وابستہ ہیں.مجلس انصاراللہ جماعت کی وہ ذیلی تنظیم ہے جس کی بنیاد حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ جیسے ذہین و فہیم اور نابغہ روز گار امام نے رکھی تھی اور پھر اسے اپنے مبارک ہاتھوں سے سینچا.خلفائے احمدیت کی غیر معمولی راہنمائی اور سر پرستی میں یہ تنظیم ترقی کی منازل کو طے کرتے ہوئے ایک تناور درخت بن چکی ہے اور اب دنیا کے بیسیوں ممالک میں اس کی شاخیں پھیل چکی ہیں.مجلس شوریٰ انصار اللہ ۱۹۷۲ء میں تاریخ انصار اللہ مرتب کرنے کا فیصلہ ہوا.اس فیصلہ کی رو سے مجلس نے ۱۹۷۸ ء میں تاریخ انصار اللہ شائع کی جس میں ابتداء سے ۱۹۷۸ء تک کے حالات شامل تھے.اس کے بعد نومبر ۲۰۰۶ء میں تاریخ انصار اللہ جلد دوم کی طباعت ہوئی اور اس میں سیدنا حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے دور صدارت پر مشتمل حالات شامل تھے.مجلس کو اب خدا تعالیٰ کے فضل سے تاریخ انصار اللہ جلد سوم شائع کرنے کی توفیق مل رہی ہے.اس جلد میں ۱۹۹۹ ء تک کے حالات شامل ہیں.کے ذمہ جولائی ۲۰۰۴ء میں تاریخ مرتب کرنے کی اہم ذمہ داری لگائی گئی تھی.الحمد للہ ان کے قلم سے پہلے جلد دوم اور اب جلد سوم منظر عام پر آ رہی ہے.انہوں نے نہایت محنت سے جماعتی اخبارات و رسائل کے علاوہ فائلوں میں دبے ہوئے ریکارڈ کو یکجائی صورت میں جمع کیا اور پھر مسودہ تحریر کیا.ان کے مسودہ کو خاکسار کی زیر ہدایت نے پڑھا اور مفید مشورے دیئے.خاکسار نے بھی اس پر نظر ثانی کی ہے اور اب یہ امانت منصہ شہود پر آ رہی ہے.الحمد للہ علی ذالک.

Page 4

سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ صحیح تاریخ ایک عمدہ معلم ہے (اخبارالحکم قا دیان ۱۲اپر یل ۱۹۰۲ء) پھر حضرت خلیفتہ اسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ نے جماعتی تاریخ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: تاریخ کا جاننا اور خصوصاً اپنی تاریخ کا جاننا ہم سب کے لئے ضروری ہے کیونکہ کسی انسان اور کسی جماعت کی زندگی اپنے ماضی سے کلیہ منقطع نہیں ہوتی...ہماری یہ ایک معمور تاریخ ایک کامیاب تاریخ ہے.( روزنامہ الفضل ربوہ.• اجولائی ۱۹۸۳ء) ان ارشادات کی روشنی میں خاکسار جملہ اراکین مجالس سے گزارش کرتا ہے کہ وہ تاریخ کا مطالعہ کریں اور ان بزرگوں کے نیک نمونوں سے حوصلہ پکڑتے ہوئے اپنی زندہ و تابندہ روایات کو اگلی نسل کو منتقل کریں.اللہ تعالیٰ ہمیں ہمیشہ اپنے مبارک نام انصار اللہ کے تقاضوں کو مد نظر رکھنے اور انہیں کما حقہ پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے.آمین

Page 5

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ نَحْمَدُه وَنُصَّلِي عَلَى رَسُولِهِ الْكَرِيم عرض حال بانی انصار اللہ سید نا حضرت مصلح موعود خلیفہ اسیح الثانی رحم اللہ تعالی نے قومی ترقی میں تاریخ کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے اپنے مشہور عالم لیکچر اسلام میں اختلافات کا آغاز میں فرمایا ہے کہ اقوام کی ترقی میں تاریخ سے آگاہ ہونا ایک بہت بڑا محرک ہوتا ہے.اور کوئی ایسی قوم جواپنی گزشتہ تاریخی روایات سے واقف نہ ہو، کبھی ترقی کی طرف قدم نہیں مارسکتی.اپنے آبا ؤ اجداد کے حالات کی واقعیت بہت سے اعلیٰ مقاصد کی طرف راہنمائی کرتی ہے.“ اسی لئے سیدنا حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا تھا کہ اپنی تاریخ کا مطالعہ کئے بغیر نہ حال روشن ہو سکتا ہے نہ مستقبل واضح ہوتا ہے.رُخ ہی معین نہیں ہوتا.“ ( روزنامہ الفضل ۷ اجولائی ۱۹۸۲ء) اسی اہمیت کے پیش نظر مجلس شوریٰ انصار اللہ کے فیصلہ کے مطابق تاریخ انصار اللہ کی تدوین کا آغاز کیا گیا تھا.پہلی جلد ۱۹۷۸ء میں مکرم پر وفیسر حبیب اللہ خان صاحب ( سابق نائب صدر وقائد تعلیم ) کی قلم سے شائع ہوئی.اس جلد میں آغاز سے ۱۹۷۸ء تک کے حالات قلم بند کئے گئے تھے.پھر خاکسار کو تاریخ کی دوسری جلد تر تیب دینے کی سعادت ملی جو حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے مبارک عہد صدارت پر مشتمل تھی.اب اسی تسلسل میں جلد سوم پیش ہے.اس جلد میں جون ۱۹۸۲ء سے ۱۹۹۹ ء تک کے واقعات پر روشنی ڈالی گئی ہے.یہ تمام دور مکرم و محترم چوہدری حمید اللہ صاحب کے دور صدارت پر مشتمل ہے.یہ دور کئی اعتبار سے انفرادیت لئے ہوئے ہے.اسی دور میں سید نا حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ نے ذیلی تنظیموں میں ملکی صدارت کا انقلابی نظام رائج فرمایا تھا.اس طرح محترم چوہدری صاحب جون ۱۹۸۲ء سے ۳ نومبر ۱۹۸۹ ء تک بطور صدر مجلس انصار اللہ مرکز یہ دنیا بھر میں پھیلی ہوئی مجالس کے نگران رہے اور پھر اس کے بعد ۱۹۹۹ء تک مجلس انصار اللہ پاکستان کے صدر کے فرائض سرانجام دیئے.جماعت احمدیہ کی صد سالہ جو بلی (۱۹۸۹ء) بھی اسی عہد کا ایک یادگار، تاریخی اور سعید واقعہ ہے.۱۹۸۴ء کا پُرفتن ہنگامہ خیز سال بھی آیا جب ایک آمر نے مذہبی اور ملکی تاریخ کا ایک نہایت ظالمانہ اور بہیمانہ آرڈینینس جاری کیا اور جس کے نتیجے میں خلیفہ وقت کو عارضی طور پر پاکستان سے ہجرت کرنا پڑی اور بہت سی دینی سرگرمیوں پر قدغن عائد ہوگئی.احباب جماعت کو طرح طرح کے مقدمات کا سامنا کرتے ہوئے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑیں.جلسہ سالانہ اور دیگر اجتماعات کے انعقاد پر سر کاری پابندیاں

Page 6

لگا کر مرکز میں احباب کی آمد کے مواقع کم کرنے کی سازشیں کی گئیں.اس ماحول میں مجالس اور افراد سے رابطہ کی ضرورت پہلے سے بڑھ کر محسوس ہونے لگی.ان حالات میں افراد جماعت سے ملاقات ، اُن کے حوصلہ کو بلند رکھنا ، جس حد تک ممکن ہو دینی سرگرمیوں کو جاری رکھنا اور سب سے بڑھ کر خلیفہ وقت کی مرکز سے غیر موجودگی میں انصار کی مسلسل نگرانی اور تربیت کی بہت بھاری ذمہ داری عہدیداران پر آن پڑی.مجلس نے اس کٹھن اور پر آزمائش دور میں پاکستان بھر میں مجالس کے دورہ جات کا مربوط نظام تشکیل دیا.پھر خدا تعالیٰ نے حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ کی ولولہ انگیز قیادت میں ایم ٹی اے کا بابرکت آسمانی نظام جاری فرما کر خلیفہ وقت سے دوری کو قربت میں بدل دیا.الحمد للہ خاکسار کو شدت سے اس امر کا احساس ہے کہ اس دور کو کما حقہ قلم بند نہیں کیا جاسکا.کیونکہ ہنگامی حالات کی وجہ سے تمام تفاصیل کا ریکارڈ بوجوہ محفوظ نہیں.تاہم پوری کوشش کی گئی ہے کہ جماعتی اخبارات و رسائل اور مرکزی ریکارڈ اور فائلوں وغیرہ سے جس قدر بھی موادل سکے اُسے اس جلد میں سمو دیا جائے.اس جلد میں اُس دور کی مرکزی مساعی ، دورہ جات ، مجالس کی سرگرمیوں اور سالانہ اجتماعات کے علاوہ سیدنا حضرت خلیفتہ اسیح کے ارشادات اور خطابات نیز صدر مجلس کی ہدایات اور تقاریر کا مفصل تذکرہ کیا گیا ہے.مجلس شوری کے فیصلہ جات، دستور اساسی مجلس کا مالی نظام اور دیگر شعبہ جات کا کسی قدر ذکر بھی اس میں شامل ہے.نا شکر گزاری ہوگی اگر مسودے کی تیاری کے سلسلہ میں اُن احباب کا ذکر نہ کروں جنہوں نے اس ذمہ داری کو نبھاہنے میں خاکسار کی معاونت کی.مشکور ہے کہ جنہوں نے نہ صرف مسلسل راہنمائی کی بلکہ اپنی مصروفیات کے باوجود نہایت باریک نظری سے مسودہ کو پڑھا اور ہدایات دیں.اللہ تعالیٰ ان تمام احباب کو اپنی بے پایاں رحمتوں سے حصہ وافر عطا فرمائے.آمین قارئین کی خدمت میں درخواست ہے کہ اس جلد میں قابل اصلاح یا قابل شمولیت مواد سے خاکسار کو ضرور مطلع فرمائیں نیز دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ تالیف کی اصل غرض کو پورا کرتے ہوئے اس کتاب کو خیر و برکت کا موجب بنائے اور اس کمترین کی غلطیوں اور کوتاہیوں سے صرف نظر فرماتے ہوئے اراکین مجلس کے لئے نافع بنائے.آمین

Page 7

فهرست عناوین تاریخ انصار اللہ جلد سوم عناوین انصار اللہ کا ساتواں دور ا جون ۱۹۸۲ء تا ۳ نومبر ۱۹۸۹ء مجلس عاملہ کا سید نا حضرت خلیفہ مسیح الرابع سے شرف ملاقات اراکین عاملہ و دفتر انصار اللہ کا حضرت خلیفہ اسیح الرابع " سے شرف باریابی مجلس عاملہ مرکزیہ کا پہلا اجلاس قرار داد تعزیت اور عہد اطاعت و وفاداری سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع" کی ایک اہم ہدایت علم انعامی کے انتخاب کا معیار رپورٹ شعبہ اصلاح وارشاد مرکز یه از جنوری تا ستمبر ۱۹۸۲ء ضلع تھر پارکر کا تربیتی دورہ جماعت ناروے کی پہلی مجلس شوریٰ توسیع گیسٹ ہاؤس انصار اللہ حضور انور کی طرف سے تبلیغ کا عالمگیر منصوبہ شروع کرنے کی ہدایت پچیسواں سالانہ اجتماع ۱۹۸۲ء افتتاحی اجلاس سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع کا افتتاحی خطاب مجلس مرکز یہ کا عشائیہ سپاسنامه حضور انور کا خطاب تقاریر علمائے سلسلہ اختتامی اجلاس سید نا حضرت خلیفہ مسیح الرائع کا خطاب کوائف سائیکل سواران صفحہ ۶ 1.11 ۱۲ ۱۳ ۱۳ ۱۴ ۱۸ ۱۸ ۲۲ ۲۳ گئے کئے گئے کے ۴۰ ۴۶

Page 8

بيوت المحمد سکیم سکیم مکانات مستحقین سکیم امداد غرباء" مہم برائے توسیع اشاعت الفضل عشره اصلاح و ارشاد مجلس مشاورت ممالک بیرون ۱۹۸۲ء ١٩٨٣ء تشکیل کمیٹی عمومی امور دورہ جات قیادت اصلاح وارشاد عناوین انصار کراچی سید نا حضرت خلیفۃ اصیح الرابع رحمہ اللہ کے ساتھ اجلاس ناظمین اضلاع و زعماء اعلیٰ ضلع ہزارہ میں تربیت کی خصوصی مساعی اجلاس ناظمین اضلاع و زعماء اعلیٰ مورخہ ۱۲ اپریل ۱۹۸۳ء تزئین ربوہ کمیٹی کمیٹی نظر ثانی قواعد وصیت کمیٹی برائے جماعتی تعمیرات دفتر پرائیویٹ سیکرٹری میں خصوصی خدمت تعمیر جدید بلاک دارالضیافت جماعت ہائے ضلع شیخو پورہ میں تربیتی دورہ دورہ جات شعبہ اصلاح وارشاد رابطہ کمیٹی حضورانور کی ایک اہم ہدایت اجلاس ناظمین اضلاع و زعماء اعلیٰ وصال حضرت مولا نا عبدالمالک خان صاحب کمیٹی برائے نا خواندگان ربوہ ایک اپیل.ایک درخواست ہدیہ تبریک بر موقعه سنگ بنیاد مسجد بیت الہدی آسٹریلیا سالانہ اجتماع ۱۹۸۳ء صفحہ ۵۷ ۵۸ ۵۸ ۵۸ ۵۹ ۶۰ ۶۱ ۶۱ ۶۳ ۶۶ ۶۷ ۶۷ ۶۷ ۶۷ ۶۸ ۶۸ ۶۹ 수수수수 스스 ۷۵ ۷۵ ۷۵

Page 9

€ € € = 10 > > 4.١١٣ ۱۱۳ ۸۰ ۹۱ صفحہ ۱۱۴ ۱۱۴ ۱۱۵ ۱۱۵ ۱۱۵ ۱۱۵ ۱۱۷ 112 ۱۱۷ ۱۱۹ ۱۱۹ ۱۲۰ ۱۲۲ ۱۲۲ ۱۲۴ ۱۲۵ ۱۲۵ ۱۲۶ ۱۲۹ افتتاحی اجلاس عناوین سیدنا حضرت خلیفہ المسیح الرابع کے اعزاز میں عشائیہ تقاریر و درس علماء سلسلہ و خطاب نمائندہ امریکہ اختتامی اجلاس پریس میں تذکرہ کمیٹی اسناد خوشنودی ۱۹۸۳ء وفات مکرم چوہدری بشیر احمد صاحب سیال مجلس مشاورت ممالک بیرون ۱۹۸۳ء ۱۹۸۴ء وفات مکرم میاں بشیر احمد صاحب ناظم اعلیٰ بلوچستان مرکزی کمیٹی انسداد مچھر دیکھی خریداری زمین برائے کارکنان کارکنان کی تنخواہوں میں اضافہ توسیع گیسٹ ہاؤس بدنام زمانہ آرڈینینس خصوصی انتظام برائے رابطہ مجالس میٹنگ ناظمین اضلاع خصوصی دورہ جات دورہ اضلاع میانوالی ، بھکر، لیہ، ڈیرہ غازی خان اور مظفر گڑھ دعوت الی اللہ پروگرام میں جدت دعوت الی اللہ کی حکمت عملی سے متعلق ضروری امور سمندر پار سے انصار کو پیارے آقا کا محبت بھرا سلام اجلاس ناظمین اضلاع دورہ صدر محترم کراچی واندرون سندھ گوشواره آمد وروانگی ڈاک و موصولہ رپورٹس ۱۹۸۴ء اجلاس ناظمین اضلاع اور زعمائے مجالس دوره جات مرکزی وفود اجلاس عہد یداران صوبہ سندھ

Page 10

۱۴۲ ۱۴۲ ۱۴۸ ۱۴۸ ۱۵۳ ۱۵۳ ۱۴۱ ۱۴۱ ۱۴۱ 33333333333311111 ۱۴۰ ۱۴۰ ۱۴۰ ۱۴۰ ۱۵۳ ۱۵۳ ۱۵۴ ۱۵۴ ۱۵۵ ܪܬܙ ۱۵۷ ۱۵۷ عناوین جلسه سالانہ انگلستان میں مجلس کی نمائندگی دورہ صوبہ سندھ دورہ ملتان مقدمات کا آغاز انتقال پر ملال حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب دورہ جات انسپکٹر ان انصار الله گوشواره آمد وروانگی ڈاک و موصولہ رپورٹس ۱۹۸۵ء رپورٹ قیادت اصلاح و ارشاد مرکز یا اکتوبر ۱۹۸۵ء قیام سلائیڈز لائبریری خصوصی پیغام صدر محترم خطبات جمعہ کی اشاعت دورہ ساہیوال، ملتان وصوبہ سندھ خصوصی دوره مجالس صوبہ سندھ برائے شمولیت اجتماع اجلاس زعماء وضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ اجتماع انصار الله ۱۹۸۵ء سالانہ اجتماعات کا التواء محمد ود شوری کا آغاز اجلاس نائب زعماء انصار اللہ مقامی دوره کارکن دفتر دوره ضلع قصور اشاعت تربیتی مضامین تربیتی دوره فیصل آباد ١٩٨٦ء دوره مجالس عنایت پور بھٹیاں وجل بھٹیاں دورہ ٹو بہ ٹیک سنگھ دوره ضلع لاہور دور ضلع گجرات تربیتی دوره ضلع گوجرانوالہ

Page 11

۱۵۷ ۱۵۸ ۱۵۸ ۱۵۹ 17.17.۱۶۱ ۱۶۳ ۱۶۴ ۱۶۴ ۱۶۴ ۱۶۵ ۱۶۵ ۱۶۶ ۱۶۶ ۱۶۶ ۱۶۷ ۱۶۷ ۱۶۷ ۱۶۷ ۱۶۸ ۱۶۹ ۱۷۰ ۱۷۰ ۱۷۰ ۱۷۳ 124 122 تربیتی دوره ضلع فیصل آباد تربیتی دوره ضلع گجرات تربیتی اجلاس حلقہ دہلی دروازہ لاہور دوره فیصل آباد تربیتی دوره حلقه ناصر آبا در بوه تربیتی دوره ضلع سرگودها دورہ صدر محترم لاہور تربیتی دورہ جھنگ صدر محترم کا دورہ ضلع گوجرانوالہ مجلس حافظ آباد مجلس گوجرانوالہ (امیر پارک) دور ضلع کوٹلی آزاد کشمیر دوره مرکزی وفد ضلع ڈیرہ غازیخان دوره مرکزی وفد فیصل آباد یک روزہ اجتماع ۷۲ گ ب ضلع فیصل آباد پہلی تربیتی کلاس داعیان الی اللہ ضلع رحیم یار خان کا دورہ یک روزه اجتماع ۹۶ گ ب ضلع فیصل آباد اجلاس دورہ کمیٹی درس قرآن مجید اجلاس ناظمین اضلاع و زعماء اعلیٰ دورہ جات شعبہ تحریک جدید مجلس مذاکرہ وسلا ئیڈ لیکچر لیہ کمیٹی برائے مشاورت تقر ر ناظمین اضلاع مجالس بیرون کے بارہ میں اہم فیصلہ دفا تر لجنہ اماءاللہ مرکزیہ کی تعمیر نو عناوین چھوٹے بچوں کی تربیت کے سلسلہ میں حضور انور کا ارشاد اپنا جائزہ لینے کی ہدایت

Page 12

122 ۲۰۸ ۲۱۴ ۲۱۴ ۲۱۵ ۲۱۵ ۲۱۶ ۲۱۶ ۲۱۷ ۲۳۵ ۲۳۶ ۲۳۷ ۲۴۰ ۲۴۰ ۲۴۰ ۲۴۰ ۲۴۱ ۲۴۱ ۲۹۷ ۲۹۷ ۳۰۱ ٣٠٢ ٣٠٢ ٣٠٣ ٣٠٣ دوره جات مرکزی نمائندگان ١٩٨٧ء گجراتی زبان میں ترجمہ قرآن کریم اجلاس دورہ کمیٹی اعانت تزئین کمیٹی ربوہ وفات مکرم حسن محمد حجانہ صاحب محدود شوری ۱۹۸۷ء دوره مجلس ادرحمه ضلع سرگودھا دوره مجلس فیصل آبادشہر دوره جات مرکزی نمائندگان ١٩٨٨ء دستور اساسی میں بنیادی ترامیم اجلاس دورہ کمیٹی اجلاس ناظمین اضلاع و زعماء اعلیٰ دورہ برائے چندہ تحریک جدید دوره چک ۹ پنیار ضلع بھلوال مجلس سوال و جواب چک ۳۳ جنوبی دوره صد رمحترم سرگودھا عناوین دیگر زبانوں میں لٹریچر کی اشاعت کے لئے حضور انور کی ہدایت دوره جات مرکزی نمائندگان ١٩٨٩ء دعوت الی اللہ اور آ نحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ حسنہ احمد یہ صد سالہ جشن تشکر کے موقع پر سید نا حضرت خلیفہ مسیح الرابع کا رُوح پرور پیغام صدر محترم کا پیغام تہنیت بر موقع جشن تشکر حضور کا صدر مجلس کے نام تہنیتی پیغام صد سالہ جشن تشکر پر مبارکباد کا پیغام عید مبارک مرکزی تربیتی کمیٹی کی تشکیل

Page 13

۳۰۴ ۳۰۵ ۳۰۶ ۳۳۹ ۳۵۱ ۳۵۱ ۳۵۲ ۳۵۳ ۳۵۴ ۳۵۶ ۳۵۶ ۳۵۶ ۳۵۶ ۳۵۸ ۳۵۹ ۳۵۹ ۳۶۱ ۳۶۲ ۴۲۱ ۴۲۲ ۴۲۲ ۴۲۳ ۴۲۳ ۴۲۳ ۴۲۳ التواء سالانہ اجتماع ۱۹۸۹ء عناوین پیغام حضورانور بر موقعہ سالانہ اجتماع ضلع راولپنڈی دوره جات مرکزی نمائندگان انصار اللہ کا آٹھواں دور نومبر ۱۹۸۹ ء تا ۳۱ دسمبر ۱۹۹۹ء ذیلی تنظیموں میں مزید پختگی کے لئے ہر ملک میں صدارت کا نظام امداد برائے کشمیر مجلس انصاراللہ میں کمپیوٹر کا استعمال اجلاس عاملہ ضلع کراچی سے صدر محترم کا خطاب دوره صدر محترم تخت ہزارہ ضلع سرگودھا وفات محترم صاحبزادہ ڈاکٹر مرزا منور احمد صاحب اجلاس ناظمین اضلاع لائبریری اصلاح وارشاد کا قیام دعوت الی اللہ کے بارہ میں ایک سرکلر حضور کا پیغام انصار اللہ کے نام منسوخی اجتماع کی اطلاع پر حضور کا تبصرہ دوره اصلاح و ارشاد سر گودها سالانہ اجتماع اسلام آباد کے موقع پرحضرت خلیے مسیح الرابع کا ولولہ انگیز پیغام محمد ود شوری ۱۹۹۰ء دوره جات مرکزی نمائندگان دورہ جات کی رپورٹس پر حضرت خلیفتہ امسیح الرابع کے ارشادات ١٩٩١ء حضورا نور مجلس دوالمیال کے لئے ایک ارشاد مرکزی انتظام کے تحت مہمانان کی ربوہ آمد ورہ ضلع سیالکوٹ بابت شعبہ مال دورہ راولپنڈی دوره قیادت تربیت گوجرانوالہ قرآن کریم کی درست تلاوت.حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ للہ تعالیٰ کا منصوبہ

Page 14

۴۲۷ ۴۲۷ ۴۲۹ ۴۳۲ ۴۳۲ ۴۸۱ ۴۸۴ ۴۸۵ ۴۸۶ ۶۸۶ ۵۰۴ ۵۰۴ ۵۰۷ ۵۰۷ ۵۰۷ ۵۰۸ ۵۱۱ ۵۱۲ ۵۱۳ ۵۱۳ ۵۱۵ ۵۱۵ ۵۱۵ ۵۱۵ ۵۴۷ عناوین مرکز سلسلہ اور تلاوت ونماز کے حوالے سے حضرت خلیفہ اسیح کی خواہش سالانہ اجتماع ۱۹۹۱ء محمد و دشوری مجلس انصار اللہ پاکستان ۱۹۹۱ء امداد مستحقین قادمان دورہ جات مرکزی نمائندگان ١٩٩٢ء قیادت تعلیم القرآن کا قیام دورہ جات مربی صاحب اصلاح و ارشاد میٹنگ ناظمین اضلاع دورہ خانقاہ ڈوگراں دورہ جات مرکزی نمائندگان سیدنا حضرت خلیفہ ایسیح کا دورہ جات پر اظہار خوشنودی ١٩٩٣ء مرکزی تربیتی کلاسز برائے ” داعیان الی اللہ دورہ اضلاع خیر پورو نواب شاہ مجالس مذاکر و لاہور عالمی بیعت کے سلسلہ میں مساعی پر حضور انور کا اظہار خوشنودی تعلیم و تربیت نو مبائعین میڈیکل کیمپس پراجیکٹ وفات حضرت شیخ محمد احمد صاحب مظہر وفات مکرم چوہدری محمد شریف صاحب وفات محترم مولانا غلام باری صاحب سیف سالانہ اجتماع ۱۹۹۳ء کمیٹی علم انعامی واسنادخوشنودی۱۹۹۳ء علم انعامی کمیٹی اسناد خوشنودی کمیٹی محمد ود شوری ۱۹۹۳ء دورہ جات پر حضورانور کا اظہار خوشنودی

Page 15

۵۴۷ ۵۴۹ ۵۴۹ ۵۵۰ ۵۵۲ ۵۵۳ ۵۵۷ ܖ ܖ ۵۶۷ ۵۶۷ ۵۶۹ ۵۷۰ ۵۷۳ ١٩٩٤ء عناوین عشرہ دعوت الی اللہ ۲۱ جنوری تا ۳۰ جنوری ۱۹۹۴ء سٹینڈنگ کمیٹی برائے رشتہ ناطہ ناظمین اضلاع و زعمائے اعلیٰ کی میٹنگ قیادت تعلیم القرآن مجلس انصار اللہ بابت فروری ۱۹۹۴ء ادائیگی ڈش انٹینا خرید زمین جلسه گاه لندن خرید پنکھے برائے اسیران راہ مولیٰ وفات حضرت مولانا محمد حسین صاحب رفیق حضرت مسیح موعود عالمی بیعت کے سلسلہ میں مساعی اور حضور انور کے ارشاد مبارک صد سالہ جشن نشان کسوف و خسوف خصوصی امتحان بسلسلہ عظیم آسمانی نشان“ دورہ برائے رابطہ مجالس محمد ود شوری ۱۹۹۴ء تربیتی دورہ جات پر حضور انور کا اظہار خوشنودی ۱۹۹۵ء حضور انور کی خدمت میں عید مبارک اور اس کا محبت بھر اجواب المہدی ہسپتال مٹھی ( ضلع تھر پارکر ) سندھ صد سالہ جو بلی کی مناسبت سے مجلس انصار اللہ پاکستان کے شکرانہ کا اظہار مکرم ملک ممتاز احمد صاحب امیر ضلع چکوال کا انتقال عالمی بیعت اور انصار اللہ نامور محقق مکرم شیخ عبدالقادر صاحب کی وفات محمد ود شوری ۱۹۹۵ء حضرت چوہدری محمد انور حسین صاحب امیر ضلع شیخو پورہ کا سانحہ ارتحال مجلس کی مساعی پر حضور انور کا اظہار خوشنودی ١٩٩٦ء ایڈیشنل قیادت تربیت نو مبائعین ایم ٹی اے کی چوبیس گھنٹے نشریات شروع ہونے پر پیغام مبارکباد

Page 16

۵۷۴ ۵۷۶ ۵۷۷ ۵۷۷ ۵۷۹ ۵۸۸ ۵۹۱ ۵۹۳ ۵۹۴ ۵۹۵ ۵۹۷ ۵۹۹ ۶۰۰ ۶۰۰ ۶۰۰ ۶۰۱ ۶۰۲ ۶۰۳ ۶۰۴ ٹرانسکر پشن ترجمتہ القرآن کلاس کمیٹی علم انعامی برائے سال ۱۹۹۶ء کمیٹی اسناد خوشنودی ۱۹۹۶ء عالمی بیعت اور مجلس انصاراللہ پاکستان نتیجه امتحان وظائف اطفال محمد ود شوری ۱۹۹۶ء مکرم پر وفیسر ڈاکٹر عبدالسلام صاحب کی رحلت دوره جات مرکزی نمائندگان عناوین سیدنا حضرت خلیفہ اسیح کی طرف سے تربیتی دوروں پر بھر پور حوصلہ افزائی ١٩٩٧ء اجتماعات برائے نو مبائعین عالمی بیعت کے سلسلہ میں حضور انور کی خصوصی ہدایت اور اظہار خوشنودی محمد ود شوری ۱۹۹۷ء وصال حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب رپورٹ ہائے کارگزاری پر حضور انور کی حوصلہ افزائی ١٩٩٨ء مرکزی مجلس عاملہ کا ایک تفریحی پروگرام محمد ود شوری ۱۹۹۸ء تعمیر یکصد بیوت جرمنی حضرت خلیفتہ اسیح الرابع کا اظہار خوشنودی ١٩٩٩ء مکرم مولانا نسیم سیفی صاحب کی وفات توسیع گیسٹ ہاؤس انصار الله آل پاکستان بیڈ منٹن ٹورنا منٹ امدادیتامی سیرالیون اعانت برائے خرید گاڑی مکرم زعیم اعلیٰ صاحب ربوہ عالمی بیعت کے سلسلہ میں مجلس انصاراللہ کی خصوصی مساعی مجلس انصاراللہ پاکستان کا تفریحی پروگرام

Page 17

۶۰۶ ۶۰۷ ۶۱۳ ۶۱۷ ۶۲۰ ۶۲۶ ۶۳۲ ۶۳۳ ۶۳۴ ۶۳۵ ۶۳۶ ۶۴۱ ۶۶۳ ۶۶۴ ܬܖܖ ۶۷۴ ۶۷۹ ۶۸۰ ۷۱۳ ۷۱۳ ۷۱۹ ۷۲۲ کارکنان مجلس انصاراللہ پاکستان کی پنک عناوین سیدنا حضرت خلیفہ ایسیح الرابع کی شفقت و عنایت صدر محترم کے اعزاز میں الوداعی تقاریب سیدنا حضرت خلیفۃ امسیح الرابع کا خراج تحسین متفرق مگر اہم امور اجلاسات برائے انتخاب صد ر و نا ئب صد رصف دوم مجلس عاملہ مجلس انصاراللہ اجلاسات مرکزی مجلس عاملہ تعداد مجالس سال به سال مجلس مشاورت جماعت احمد یہ میں نمائندگی جلسه سالانہ انگلستان میں مجلس کی نمائندگی مجلس انصاراللہ صف دوم اشاعت لٹریچر قیادت اصلاح وارشاد ناظمین علاقہ جات انصار الله ناظمین اضلاع مجلس انصاراللہ زعمائے اعلیٰ انصار اللہ مقابلہ حسن کارکردگی بین المجالس و اضلاع اسناد خوشنودی ناظمین اضلاع سہ ماہی اجلاسات ناظمین کا با قاعدہ انعقاد قرار دا د ہائے تعزیت عملہ مرکزی دفتر انصار الله مجلس شوریٰ انصار الله سفارشات و فیصلہ جات مجلس شوریٰ انصار الله دستور اساسی تاریخ دستور اساسی ۱۹۸۲ء تا ۱۹۸۹ء تاریخ دستور اساسی ۱۹۹۰ ء تا ۱۹۹۹ء دستور اساسی کی طباعت

Page 18

۷۲۳ 212 ۷۴۰ ۷۴۰ ۷۴۳ ۷۴۳ ۷۴۴ ۷۴۶ ۷۵۶ ۷۶۱ 22.223 229 229 ۷۸۰ ۷۸۳ ۷۸۵ ZAZ ۷۸۸ ۷۸۹ 290 ۷۹۱ ۷۹۲ ۷۹۳ ۱۲ تعلیمی پروگرام اور امتحانات تفصیلی کوائف امتحانات انصاراللہ تعلیمی پروگرام برائے مجالس بیرون مقابلہ دینی معلومات برائے اطفال الاحمدیہ مجلس انصار اللہ کا مالی نظام بحث کے خصوصی نکارت عناوین سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ کے چندا ر شادات تفصیلی گوشواره آمد وخرچ مجلس انصار الله ماہنامہ انصار الله بعض اہم کوائف تفصیل خصوصی نمبر نی سیدنا حضرت خلیفہ ایسیح الرابع کا اظہار خوشنودی ماہنامہ انصاراللہ قارئین کی نظر میں توسیع اشاعت پاکستانی مجالس کی کارگزاری ۱۹۸۲ء ایک الوداعی تقریب.اجتماع ضلع لاہور جشن مسجد بشارت سپین.سالانہ تربیتی اجتماع ضلع حیدر آباد ضلع کراچی کا یک روزہ سالانہ اجتماع عشره اصلاح وارشاد مجلس فیصل آباد دشهر مجلس مقامی ربوہ کا یک روزہ سالانہ تربیتی اجتماع ضلع گوجرانوالہ کا ایک روزہ تربیتی اجتماع سالانہ اجتماع علاقہ بلوچستان ضلع کراچی کا تبلیغی مذاکرہ اجتماع ضلع لاہور ١٩٨٣ء اجلاس عام ماڈل ٹاؤن لاہور.تقریب شکرانہ مارٹن روڈ کراچی.کار کردگی ضلع لاہور صدر محترم کا دورہ لاہور.مرکزی وفد کا دورہ لیہ، ڈیرہ غازیخان یک روزه تربیتی اجتماع بلوچستان.مقابلہ تعلیم القرآن انعامی شیلڈ مجالس ضلع کراچی

Page 19

۷۹۳ ۷۹۴ ۷۹۷ ۷۹۸ ۷۹۹ ۷۹۹ ۷۹۹ ۸۰۱ ۸۰۱ ۸۰۲ ۸۰۲ ۸۰۲ ۸۰۳ ۸۰۴ ۸۰۴ ۸۰۵ ۸۰۷ ۸۰۸ 1+9 ۸۱۰ All ۸۱۲ ۸۱۳ ۸۱۴ عناوین سائیکل سفر ضلع کراچی.تربیتی اجلاس بہاولپور مقابلہ جات والی بال زیرا اہتمام ضلع کراچی سالانہ اجتماع ضلع راولپنڈی تربیتی اجتماع ضلع گوجرانوالہ.سنگِ بنیاد عمارت دفتر مجلس مقامی ربوہ حضرت مسیح موعود کے قصیدہ کی طباعت ۱۹۸۴ء مجلس مذاکرہ نظامت کراچی - تربیتی اجتماع سمندری ضلع فیصل آباد عشره اصلاح وارشا درا ولپنڈی شہر مجلس مذاکرہ ضلع وہاڑی.سائیکل سفر ضلع کراچی.پکنک ضلع کراچی.تربیتی اجتماع ۰۷ ارب غربی ضلع فیصل آباد.جلسہ یوم مسیح موعود شیخو پوره مجلس مذاکرہ ضلع لیہ.اجتماع ۵۷ ج ب گھیا لہ ضلع فیصل آباد سالانہ اجتماع ضلع کراچی.اجتماع مجلس راولپنڈی شہر اجتماع ۰۹ ارب روڈ اضلع فیصل آباد.اجتماع چک ۱۲۷ ج ب بہلول پورضلع فیصل آباد ۱۹۸۵ء جائزہ اجلاس ضلع اوکاڑہ.تربیتی اجتماع دارالذکر و دار الفضل فیصل آباد تربیتی جلسه چک ۳۵ جنوبی ضلع سرگودھا.اجلاس مجلس شیخو پورہ شہر.اجلاس زعماء کرام ضلع ملتان کارگزاری ناظم صاحب لیہ.دورہ تحصیل لودھراں و شجاع آباد لیہ اجتماع ضلع راولپنڈی.تربیتی اجلاس سرگودھا یک روزہ اجتماع ضلع اسلام آباد.اجتماع ضلع فیصل آباد دوره مجالس سندھ برائے مرکزی سالانہ اجتماع.ہفتہ وقف جدید مجلس انصار اللہ ربوہ اجلاس زعماء ضلع ٹو بہ ٹیک سنگھ و جھنگ.سالانہ اجتماع ضلع کراچی جلاس نائب زعماء مقامی ربوہ تربیتی اجتماع ضلع گوجرانوالہ تربیتی اجتماع ضلع اوکاڑہ تربیتی اجتماع ضلع ملتان.تربیتی اجتماع ڈیرہ غازی خان و راجن پور تربیتی اجتماع وہاڑی.مقامی تربیتی اجتماعات ضلع جھنگ تربیتی اجتماع ضلع تھر پارکر.تربیتی اجتماع فیصل آبا دشہر.تربیتی اجتماع کوئٹہ تربیتی اجتماع اوکاڑہ.تربیتی اجتماع ضلع خوشاب.دورہ واجتماع ضلع قصور اشاعت دو ورقہ بابت نماز وتر بیت مجلس مذاکرہ فیصل آباد تربیتی اجتماع انصار الله شہر فیصل آباد

Page 20

صفحہ ۸۱۵ ۸۱۶ ۸۱۷ ۸۱۷ ΔΙΑ ۸۱۹ ۸۱۹ ۸۲۰ ۸۲۱ ۸۲۲ ۸۲۳ ۸۲۴ ۸۲۵ ۸۲۶ ۸۲۶ ۸۲۷ ۸۲۷ ۸۲۸ ۸۲۸ ۸۲۹ ۸۲۹ ۸۲۹ ۸۳۰ ۸۳۰ ۸۳۱ ۸۳۰ ۸۳۲ ۱۴ تربیتی اجتماع ڈسکہ ضلع سیالکوٹ عناوین تربیتی دوره ضلع گجرات - تربیتی اجتماع ضلع گجرات - تربیتی اجلاسات انصار اللہ گوجرانوالہ یک روزه اجتماع ضلع حیدر آباد تربیتی دورہ عنایت پور بھٹیاں وجل بھٹیاں ضلعی میٹنگ لاہور.اجتماع کھوکھر غربی ضلع گجرات تربیتی اجتماع لالیاں ضلع جھنگ.تربیتی اجتماع ماڈل ٹاؤن لاہور تربیتی اجتماع فیصل آبادشہر تربیتی اجتماع ضلع گوجرانوالہ تربیتی اجتماع ضلع جہلم تربیتی اجلاس بھلوال ضلع سرگودھا.تربیتی دورہ ضلع سیالکوٹ تربیتی اجلاس جھنگ صدر - تربیتی دوره ضلع فیصل آباد تربیتی دورہ ضلع گجرات - تربیتی اجلاس حلقہ دہلی دروازہ لاہور دورہ فیصل آباد.تربیتی دوره حلقه ناصر آبا در بوه تربیتی دوره ضلع سرگودها یک روزہ اجتماع ۸۸ ج ب حسیانہ.سالانہ اجتماع ضلع قصور.جلسہ یوم مسیح موعود پشاور دوروزہ اجتماع ضلع قصور.اجتماع حلقه مسعود آباد ضلع فیصل آباد اجتماع حلقہ کھرڑیانوالہ.اجتماع حلقہ ۲۱۹ رب گنڈا سنگھ والا.اجتماع چک ۷۲ گ ب ضلع فیصل آباد مجالس مذاکرہ ضلع فیصل آباد.اجتماع ۹۶ گ ب ضلع فیصل آباد تربیتی اجلاس دہلی گیٹ لاہور.تربیتی کلاس لاہور اجتماع ضلع بہاولنگر.اجلاس زعما ضلع تھر پارکر اجلاس زعماء نوابشاہ.اجلاس زعماء ضلع فیصل آباد دوروزہ تربیتی کلاس ماڈل ٹاؤن لاہور.تربیتی اجلاس مجلس گھسیٹ پورہ فیصل آباد مجلس مذاکرہ لیہ.اجلاس مجالس ضلع تھر پارکر.اجلاس بزم ارشاد کوٹ ڈسکہ داعی الی اللہ کورس و انعقا د کلاسز کراچی تربیتی کلاس مجالس انصاراللہ لا ہور.تربیتی کلاس گوجرانوالہ اجلاس زعماء ضلع سیالکوٹ.دورہ مجالس ضلع ملتان تربیتی اجتماعات فیصل آباد.تربیتی کلاس مجلس سمن آبا دلاہور یک روزہ اجتماع گوجرانوالہ.سالانہ تربیتی کلاس سیالکوٹ شہر سالانہ تربیتی کلاس تحصیل ڈسکہ ضلع سیالکوٹ.اجتماع ضلع اوکاڑہ

Page 21

۸۳۴ ۸۳۴ ۸۳۴ ۸۳۵ ۸۳۶ ۸۳۶ ۸۳۷ ۸۳۸ ۸۳۸ ۸۳۸ ۸۳۹ ۸۴۰ ۸۴۰ ΔΙ ΔΙ ۸۴۲ ۸۴۲ ۸۴۳ ۸۴۴ ۸۴۴ ۸۴۵ ۸۴۶ ۸۴۷ ۸۴۷ ΔΙΑ ۱۵ عناوین دوسرا سالانہ اجتماع ضلع خوشاب.اجتماع ایبٹ آباد سالانہ اجتماع زعامت شاہدرہ لاہور.تربیتی پروگرام داعیان گوجرانوالہ سالانہ تربیتی اجتماع ضلع لاہور سالانہ اجتماع تحصیل حافظ آباد - جلسہ سیرت النبی احمد نگر اجتماع ضلع گوجرانوالہ.سالانہ اجتماع تحصیل گوجرانوالہ اجتماع ضلع کراچی.سالانہ اجتماع ضلع ملتان حلقہ علی پور چٹھہ ضلع گوجرانوالہ کا اجتماع ١٩٨٧ء اجتماع ضلع لیہ.اجتماع چونڈہ ضلع سیالکوٹ.اجتماع ڈسکہ ضلع سیالکوٹ اجتماع میر پور خاص حیدر آباد.اجلاس زعما ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ.تربیتی اجتماع ضلع بھکر سالانہ تربیتی اجتماع ضلع سانگھڑ.سالانہ تربیتی اجتماع ضلع سیالکوٹ.اجتماع ضلع بدین سالانہ اجتماع ضلع رحیم یارخان سالانہ تربیتی اجتماع ضلع وہاڑی.سالانہ تربیتی اجتماع ضلع اسلام آباد تربیتی اجتماع ضلع واہ کینٹ.دورہ تر گڑی، علی پور چٹھہ تربیتی اجتماع میرا بھڑکا اور چک سکندر سالانہ اجتماع مجالس حیدر آباد ضلعی اجتماع ضلع اوکاڑہ ضلعی اجتماع ضلع گجرات اجتماع ضلع شیخو پورہ.اجتماع ضلع لاہور.اجتماع ضلع رحیم یار خان.اجتماع مجالس ضلع کوٹلی ١٩٨٨ء تربیتی اجتماع ضلع بہاولنگر.اجتماع واہ کینٹ ہفتہ تربیت مجلس کنری تربیتی اجتماع تحصیل حاصل پور اجتماع کوئٹہ شہر اجتماع مارٹن روڈ کراچی.اجتماع ضلع کوٹلی ١٩٨٩ء مجلس انصار اللہ ربوہ کی الوداعی تقریب مجلس مقامی ربوہ کے مقابلہ جات.استقبالیہ تقریب نوشہرہ مجلس مقامی ربوہ کی تقریب شکرانہ.سالانہ اجتماع واہ کینٹ اجتماع ضلع خانیوال.تربیتی اجتماع ضلع لیہ اجتماع انصار اللہ ضلع کوئٹہ.اجتماع ضلع لاہور اجتماع ضلع بدین مجلس مقامی ربوہ کا سالانہ یک روزه تربیتی پروگرام

Page 22

۸۴۹ ۸۵۰ ۸۵۱ ۸۵۲ ۸۵۳ ۸۵۳ ۸۵۴ ۸۵۵ ۸۵۶ ۸۵۷ ۸۵۸ ۸۵۹ ۸۶۰ ۸۶۱ ۸۶۲ ۸۶۳ ۸۶۴ ۸۶۵ ۸۶۶ ۸۶۷ ۸۶۷ ۸۶۸ ۸۶۹ ۸۷۰ ۸۷۰ ۸۷۱ ۱۶ سالانہ اجتماع ضلع اسلام آباد سالانہ اجتماع ضلع حیدرآباد عناوین سالانہ اجتماع ضلع فیصل آباد.سالانہ تربیتی اجتماع ضلع راولپنڈی سالانہ اجتماع مجلس شاہدرہ لاہور.سالانہ اجتماع ضلع لاہور اجتماع ماڈل ٹاؤن لا ہور.اجتماع ضلع سیالکوٹ ١٩٩٠ء اجتماع شیخوپورہ تربیتی اجلاس دارالذکر فیصل آباد ضلعی اجتماع کوٹلی آزاد کشمیر اجتماع ضلع چکوال ضلعی اجتماع کراچی.سالانہ اجتماع لاہور ضلعی اجتماع کوئٹہ.اجلاس عام گومنڈی ضلع وہاڑی.سالانہ اجتماع ضلع میر پور آزاد کشمیر سالانہ اجتماع ضلع اسلام آباد سالانہ اجتماع را ولپنڈی.سالانہ اجتماع رحیم یارخان سالانہ اجتماع ضلع حیدرآباد.سالانہ اجتماع ضلع شیخو پورہ مجلس لاہور کی ایک الوداعی تقریب سالانہ اجتماع ضلع اوکاڑہ سالانہ اجتماع ضلع بہاولپور.سالانہ اجتماع ضلع ملتان.سالانہ اجتماع ضلع ساہیوال سالانہ اجتماع ضلع جھنگ چاہ لڈیانہ.سالانہ اجتماع ضلع راولپنڈی سالانہ اجتماع ضلع سرگودھا.سالانہ اجتماع ضلع مظفر گڑھ اجتماع را جن پور ضلعی اجتماع نواب شاہ ضلعی اجتماع جہلم ضلعی اجتماع مجالس پشاور.اجتماع فیصل آباد ١٩٩١ء سالانہ اجتماع ضلع سیالکوٹ.سالانہ اجتماع لیہ.سالانہ اجتماع کوئٹہ اجلاس عام گوجرانوالہ غربی و شرقی مجلس مذاکرہ جو دھامل بلڈ نگ لاہور اجتماع سمندری ضلع فیصل آباد.تقریب تقسیم انعامات ضلع لاہور.سالانہ اجتماع ضلع بہاولپور.خانیوال ضلعی اجتماع کوٹلی آزاد کشمیر.سالانہ اجتماع سرگودھا.سالانہ اجتماع لاہور سالانہ اجتماع گوجرانوالہ سالانہ اجتماع ضلع سانگھڑ.اجتماع حلقہ سمندری ضلع فیصل آباد تربیتی اجتماع حیدرآباد.سالانہ اجتماع ضلع کراچی.سالانہ اجتماع لاڑکانہ سالانہ اجتماع اسلام آباد

Page 23

۸۷۲ ۸۷۳ ۸۷۳ ۸۷۴ ۸۷۵ ۸۷۵ ALY ALL ۸۸۰ ΛΑΙ ۸۸۲ ۸۸۳ لا سالانہ اجتماع رحیم یارخان عناوین سالانہ اجتماع میر پور آزاد کشمیر.سالانہ اجتماع اٹک سالانہ اجتماع فیصل آباد.سالانہ اجتماع خوشاب.سالانہ اجتماع ضلع اوکاڑہ سالانہ اجتماع ضلع وہاڑی.سالانہ اجتماع پشاور اجتماع ضلع لیہ ١٩٩٢ء مجلس سوال و جواب شیخو پوره مجلس مذاکره سرگودها سیالکوٹ شہر کا اجتماع.کلاس داعیان ضلع گوجرانوالہ اجتماع آرام باڑی.اجتماع را جن پور مجلس ربوہ مقامی کی شجر کاری مہم سالانہ اجتماع ضلع چکوال.سالانہ اجتماع کوئٹہ.سالانہ اجتماع سمندری سالانہ اجتماع ضلع کراچی سالانہ اجتماع سرگودھا.سالانہ اجتماع ضلع گوجرانوالہ.داعیان الی اللہ کلاس گجرات سالانہ اجتماع سیالکوٹ.سالانہ اجتماع اسلام آباد.سالانہ اجتماع بہاولپور سالانہ اجتماع جھنگ.سالانہ اجتماع ملتان.سالانہ اجتماع ضلع بہاولنگر سالانہ اجتماع اوکاڑہ سالانہ اجتماع بوریوالہ ١٩٩٣ء سالانہ اجتماع لیہ.مذاکرہ علمیہ مجلس ڈرگ روڈ کراچی اجتماع ضلع لاڑکانہ ضلعی کلاس دعوت الی اللہ لا ہور سالانہ اجتماع ضلع خوشاب - سالانہ اجتماع سرگودھا سالانہ اجتماع ضلع کوٹلی.سالانہ اجتماع کوئٹہ سالانہ اجتماع ضلع سانگھڑ.سالانہ اجتماع شیخوپورہ سالانہ اجتماع کراچی.سالانہ اجتماع ضلع چکوال.سالانہ اجتماع حیدرآباد سالانہ اجتماع صوبہ سرحد.سالانہ اجتماع ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ.سالانہ اجتماع مظفر آباد آزاد کشمیر سالانہ اجتماع گوجرانوالہ.سالانہ اجتماع ضلع تھر پارکر.سالانہ اجتماع ضلع لاہور سالانہ اجتماع ملتان شہر.سالانہ اجتماع ضلع میر پور.سالانہ اجتماع ضلع بہاول پور سالانہ اجتماع ضلع رحیم یار خان.سالانہ اجتماع ضلع بہاول نگر سالانہ اجتماع ضلع اٹک.سالانہ اجتماع جہلم.سالانہ اجتماع اوکاڑہ ۸۸۴ ۸۸۵ ۸۸۵ ΑΛΥ ۸۸۶ ۸۸۷ ۸۸۸ ۸۸۹ 19.۸۹۱ ۸۹۲

Page 24

۸۹۳ ۸۹۴ ۸۹۵ ۸۹۶ ۹۸۶ ۸۹۷ ۹۸۷ ۸۹۸ ٨٩٩ 900 ۹۰۱ ۹۰۱ ۹۰۲ ۹۰۳ ۹۰۴ ۹۰۴ ۹۰۵ ۹۰۶ ۹۰۷ ۹۰۸ ٩٠٩ ۹۱۰ ۹۱۱ ۹۱۲ ۹۱۳ ۹۱۳ ۱۸ عناوین سالانہ اجتماع ضلع لودھراں.سالانہ اجتماع ضلع نواب شاہ.سالانہ اجتماع ضلع بدین سالانہ اجتماع ضلع گجرات.سالانہ اجتماع اسلام آباد سالانہ اجتماع ضلع سیالکوٹ.سالانہ اجتماع لاہور.سالانہ اجتماع را ولپنڈی سالانہ اجتماع ڈیرہ غازی خان.سالانہ اجتماع را جن پور سالانہ اجتماع وہاڑی.سالانہ اجتماع بیت التوحید لاہور مجلس مذاکرہ دارالذکر لاہور.سالانہ اجتماع فیصل آباد سالانہ اجتماع مظفر گڑھ.مجلس ربوہ مقامی کا وقار عمل ١٩٩٤ء پکنک مجلس انصارالله شرقی اسلام آباد.دو روزہ سالانہ اجتماع ضلع اسلام آباد سالانہ اجتماع ضلع بہاولنگر.سالانہ اجتماع ضلع راولپنڈی سالانہ اجتماع ضلع وہاڑی.سالانہ اجتماع ضلع سیالکوٹ سالانہ اجتماع ضلع اوکاڑہ.سالانہ اجتماع بدین ۱۹۹۵ء ورزشی مقابلہ جات مجلس مقامی ربوہ ضلع لاہور کا ایک روزہ تربیتی پروگرام تربیتی اجتماع مجلس مقامی ربوه مجلس ۹۶ گ ب ضلع فیصل آباد کا مثالی وقار عمل ١٩٩٦ء ورزشی مقابلہ جات مجلس مقامی ربوہ سالانہ اجتماع جھنگ.سالانہ اجتماع ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ.سالانہ اجتماع بہاولپور شہر سالانہ اجتماع حافظ آباد.سالانہ اجتماع ملتان سالانہ اجتماع شیخوپورہ.مشاعرہ بسلسلہ یوم مسیح موعود.سالانہ اجتماع اٹک سالانہ اجتماع ضلع گوجرانوالہ.سالانہ اجتماع ضلع فیصل آباد سالانہ اجتماع را ولپنڈی.سالانہ اجتماع ضلع کوٹلی تربیتی اجلاس کو ٹلی شہر.سالانہ اجتماع لا ہور شہر.سالانہ اجتماع ضلع قصور سالانہ اجتماع اوکاڑہ.سالانہ اجتماع چکوال.سالانہ اجتماع خوشاب سالانہ اجتماع ڈیرہ غازی خان مثالی وقار عمل مجلس کریم نگر فیصل آباد.اجتماع ضلع عمر کوٹ

Page 25

۹۱۴ ۹۱۵ ۹۱۶ ۹۱۷ ۹۱۸ ۹۱۹ ۹۴۰ ۹۴۱ ۹۴۱ ۹۴۲ ۹۴۳ ۹۴۴ ۹۴۴ ۹۲۵ ۹۲۶ ۹۲۷ ۹۲۷ ۹۲۸ ۹۲۹ ۹۳۰ ۹۳۱ ۹۳۲ ۹۳۳ ۹۳۴ ۹۳۵ ۹۳۶ ۱۹ عناوین اجلاس ناظمین صوبہ سندھ وزعماء مضلع حیدر آباد.سالانہ اجتماع ضلع کراچی سالانہ اجتماع کوئٹہ.سالانہ اجتماع حیدرآباد سالانہ اجتماع سرگودھا.سالانہ اجتماع پشاور.سالانہ اجتماع ضلع منڈی بہاؤالدین سالانہ اجتماع لیہ.سالانہ اجتماع میر پور آزاد کشمیر سالانہ اجتماع مظفر آباد آزادکشمیر.سالانہ اجتماع بہاولنگر سالانہ اجتماع میر پور خاص.سالانہ اجتماع میانوالی سالانہ اجتماع نارووال.سالانہ اجتماع ضلع اسلام آباد.سالانہ اجتماع دار النور فیصل آباد سالانہ اجتماع سیالکوٹ شہر.سالانہ اجتماع رحیم یارخان سالانہ اجتماع بھکر.سالانہ اجتماع کریم نگر فیصل آباد سالانہ اجتماع مظفر گڑھ.سالانہ اجتماع را جن پور.سالانہ اجتماع سکھر سالانہ اجتماع ساہیوال شہر.سالانہ اجتماع ضلع جہلم.سالانہ اجتماع ضلع وہاڑی سالانہ اجتماع بیت النور لاہور.سالانہ اجتماع خانیوال سالانہ اجتماع فضل عمر فیصل آباد.سالانہ اجتماع نوشہرو فیروز ضلعی اجتماع لودھراں ١٩٩٧ء مجلس مذاکرہ عزیز آباد کراچی.ضلع لاہور کا سالانہ تربیتی پروگرام پکنک عزیز آباد کراچی.بین المجالس ٹیبل ٹینس ٹورنا منٹ کراچی پکنک و سائیکل سفر کراچی ١٩٩٨ء سالانہ سپورٹس مجلس مقامی ربوہ تربیتی اجتماع کریم نگر فیصل آباد سالانہ اجتماع ضلع لاہور سالانہ اجتماع ضلع جہلم.سالانہ اجتماع ضلع بہاولنگر ضلع سیالکوٹ کا سالانہ اجتماع مجلس مقامی ربوہ کا سالانہ اجتماع علمی مقابلہ جات ١٩٩٩ء مجلس مقامی ربوہ کی سالانہ کھیلیں سالانہ اجتماع ضلع لاہور تفریحی پروگرام مجلس واہ کینٹ مجلس ربوہ مقامی کی سالانہ کھیلیں

Page 26

۹۳۷ ۹۳۸ ۹۴۱ ۹۴۲ ۹۴۷ ۹۷۰ ۹۸۲ ۹۸۷ ۹۸۸ ۹۹۹ 10+9 1+1+ ١٠١٣ ۱۰۲۱ ١٠٢٩ ۱۰۳۱ ۱۰۳۴ ١٠٣٦ ۱۰۴۳ ۱۰۵۳ ۱۰۵۵ ۱۰۵۷ ۱۰۵۸ ۱۰۵۹ عناوین سالانہ تربیتی پروگرام مجلس کریم نگر فیصل آباد.پنک مجلس عزیز آبا د کراچی سالانہ اجتماع ضلع جہلم مجالس بیرون کی مختصر کارگزاری امریکہ انگلستان پہلا یورپین سالانہ اجتماع نائیجیریا جرمنی بنگلہ دیش ماریشس.سوئٹزرلینڈ بھارت انڈونیشیا ناروے گیمبیا کینیڈا لائبیریا سیرالیون غانا ہالینڈ.سری لنکا آسٹریلیا.تنزانیہ ( مشرقی افریقہ ) سوری نام.جاپان.برما.سنگا پور فرانس.گیانا.کینیا.یوگنڈا دیئی.فلپائن.سویڈن.سپین ایوری کوسٹ.ڈنمارک

Page 27

بِسمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ نَحْمَدُهُ وَ نُصَلِّي عَلَى رَسُولِهِ الْكَرِيمِ وَعَلَى عَبْدِهِ الْمَسِيحِ الْمَوْعَوْدِ انصار اللہ کا ساتواں دور ۱۱ جون ۱۹۸۲ء تا ۳ نومبر ۱۹۸۹ء صدر مجلس...محترم چوہدری حمید اللہ صاحب حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے دورِ صدارت کے بعد محترم چوہدری حمید اللہ صاحب کے دور صدارت کا آغاز ہوتا ہے.۱۰ جون ۱۹۸۲ ء کو جب اللہ تعالیٰ نے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کو مسندِ خلافت پر متمکن فرمایا تو حضور انور نے ۱۱ جون ۱۹۸۲ء کو محترم چوہدری حمید اللہ صاحب کو صدر مجلس مرکز یہ مقرر فرمایا.۳ نومبر ۱۹۸۹ء کے خطبہ جمعہ میں سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ نے ارشادفرمایا: آج کے اس خطبے کے ذریعے میں یہ اعلان کرتا ہوں کہ آئندہ سے تمام ممالک کی ذیلی مجالس کے اسی طرح صدران ہوں گے جس طرح پاکستان کی ذیلی مجالس کے صدران ہیں اور وہ اسی طرح براہ راست خلیفہ وقت کو اپنی آخری رپورٹیں بھجوائیں گے جس طرح پاکستان کے صدران اپنی رپورٹیں بھجواتے ہیں“.مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کا دور صدارت دو ادوار میں منقسم ہے.اول ، جس میں آپ مجلس انصار اللہ مرکزیہ کے صدر تھے یعنی ۱۱ جون ۱۹۸۲ء تا ۳ نومبر ۱۹۸۹ء.دوم جبکہ آپ مجلس انصار اللہ پاکستان کے صدر رہے اور یہ عرصہ ۳ نومبر ۱۹۸۹ء سے ۳۱ دسمبر ۱۹۹۹ ء تک جاری رہا.اس سے قبل آپ کو یہ سعادت نصیب ہوئی کہ آپ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے دور صدارت میں بطور نائب صدر ہاتھ بٹا رہے تھے.علاوہ ازیں آپ کو کئی جماعتی خدمات بجالانے کی توفیق بھی ملتی رہی.مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کا دور صدارت تقریباً ساڑھے سترہ سال میں پھیلا ہوا ہے.یہ طویل دور خدا تعالیٰ کے بے شمار فضلوں اور برکتوں کو سمیٹے ہوئے ہے.محترم چوہدری صاحب موصوف کا سارا دور صدارت اُس زمانہ پر مشتمل ہے جب ایک طرف دشمن نے جماعت کی مخالفت میں ایڑی چوٹی کا زور لگایا

Page 28

اور دوسری طرف اللہ تعالیٰ نے جماعت پر غیر معمولی انعامات اور افضال کی بارش نازل فرمائی.مجلس عاملہ کا سید نا حضرت خلیفتہ اسیح الرابع سے شرف ملاقات سید نا حضرت خلیفہ اسیح الرابع نے مسندِ خلافت پر متمکن ہوتے ہی مرکزی عہدیداران کی ایک اہم میٹنگ ۱۱ جون ۱۹۸۲ء کو بوقت دس بجے دفتر پرائیویٹ سیکرٹری ربوہ میں طلب فرمائی.اس میٹنگ میں نائب صدور سمیت جملہ ممبران عاملہ نے شرکت کی.اس ضمن میں مکرم و محترم چوہدری حمید اللہ صاحب نے استفسار پر مندرجہ ذیل جواب ارسال کیا: 1- ۱۱ جون ۱۹۸۲ء کو جمعہ کا دن تھا.2 صبح حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے ایک اجلاس طلب فرمایا تھا.جس میں مندرجہ ذیل مدعو تھے.- ناظران صدرانجمن احمدیہ ii - وکلاء تحریک جدید iii- وقف جدید کے ناظمین iv- اراکین مجلس عاملہ انصار اللہ مرکزیہ ۷- اراکین مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ مرکز بیہ -V vi- غالبا پردہ کے پیچھے لجنہ اماءاللہ کی عاملہ بھی موجود تھی.3- خاکسار بحیثیت ناظر ضیافت و بحیثیت نائب صدر مجلس انصاراللہ مرکز یہ اس اجلاس میں شامل تھا.4- بہت سے فیصلے ہوئے تھے.جو غالباً صدرانجمن احمد یہ میں ریکارڈ ہوئے تھے.ہوسکتا ہے وہاں سے مل جائیں.5- دو فیصلوں کا میرے ساتھ تعلق تھا.حضور خلافت پر فائز ہونے سے پہلے مجلس انصاراللہ مرکزیہ کے صدر تھے.اپنی جگہ حضور نے خاکسارکوصدر مجلس انصارالله مرکز یہ نامزدفرمایا.ii- حضرت خلیفہ اسیح الثالث نے مسجد سپین کے افتتاح کے لئے جانے والے وفد میں صدر مجلس انصار اللہ کو شامل کیا تھا.حضور رحمہ اللہ کے ارشاد پر خاکسار بحیثیت صدر مجلس انصار اللہ مسجد سپین کے افتتاح کے لئے جانے والے وفد میں شامل ہوا اور باقی ممالک کے دورہ میں بھی شریک رہا.iii- کچھ کمیٹیاں بھی بعض کاموں کے لئے مقرر کی گئی تھیں.بعض صدرا انجمن احمد یہ کے متعلق تھیں اور بعض تحریک جدید کے متعلق.یہ حصہ مجھے واضح طور پر یاد نہیں.دفتر پرائیویٹ سیکرٹری یا صد را انجمن احمدیہ کے

Page 29

ریکارڈ سے اُمید ہے مل جائیں گی.“ مکرم چوہدری صاحب کی اس تحریر کے بعد جب صدر انجمن احمد یہ میں رابطہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ صدر انجمن احمدیہ نے زیر 82-06-9/16 [ حضورا نور کی ہدایات کو مختصراً ریکارڈ کیا ہے.اس کے مطابق ۱۱ جون ۱۹۸۲ء کو قصر خلافت میں حضرت خلیفہ اسیح الرابع کی صدارت میں اجلاس منعقد ہوا جس میں ممبران صدر انجمن احمد یہ ہمبر ان تحریک جدید انجمن احمد یہ ممبران وقف جدید انجمن احمد یہ ، اراکین مجلس عاملہ انصار الله مرکزیہ، اراکین مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ مرکز یہ اور امراء ضلع نے شرکت کی.اس موقع پر حضور انور نے جو ارشادات فرمائے ، اُس کا خلاصہ یہ ہے.۱- صدر انجمن اور تحریک جدید مشتر کہ اجلاس کریں.بہشتی مقبرہ کی قبروں کی مرمت وغیرہ کے متعلق طریق کار تجویز کریں کہ ایسے موقع پر کتنے ناظر اور وکیل موجود ہوا کریں کیونکہ اس وقت کوئی طریق کار اس بارہ میں موجود نہیں (حالانکہ لوائے احمدیت کے بارے میں طریق کار مقرر ہے ) ایسے موقع پر صدقات کا انتظام بھی ہونا چاہئے.۲ - مرکز میں اطلاعات کا ایک مرکز ہو.کوئی اطلاع کہیں آتی ہے اور کوئی کہیں.یہ معاملہ سٹینڈنگ انتظامیہ کے سپر د تھا.اس کی رپورٹ مشتر کہ اجلاس میں پیش ہو.اطلاعات کا سینٹر چومیں گھنٹے کھلا رہے.اس کا انچارج ایک نائب ناظر ہو.یہ امر بھی طے کیا جائے اکٹھا کہ ہنگامی صورت میں کون کون سے فون کا م کریں گے.متبادل فونوں کا بھی فیصلہ کیا جائے.ربوہ اور ربوہ کے ارد گر د فیصل آباد اور سرگودھا سے رابطہ کے مد نظر بھی فونوں کے متعلق طے کیا جائے.۳.بعض کاموں کے لئے Computer کی ضرورت ہے.مثلاً نظام وصیت کے لئے حضرت خلیفہ المسیح الثالث رضی اللہ عنہ نے مشاورت میں اس ارادہ کا اظہار فرمایا تھا.اس کے متعلق جلد data کر کے بعض دوستوں کو امریکہ بھجوایا جائے.۴ جلسہ سالانہ کے لئے روٹی پکوائی کا انتظام کے متعلق باہر جا کر غور ہونا چاہئے.لازماً اس سال ایک بلکہ دو خود کار روٹی پکانے والی مشینیں لگ جانی چاہئیں.چوہدری حمید اللہ صاحب خود یا ضرورت ہو تو ان کے ساتھ ایک اور آدمی چلا جائے اور جائزہ لے کر مشینیں خرید لی جائیں.-۵- قصر خلافت میں بجلی کا انتظام توجہ چاہتا ہے.چھوٹے جزیٹر لوڈ نہیں اُٹھاتے نیز Automatic Switching Over نہیں ہے.کئی کئی دفعہ آدمی کو جا کر جنریٹر چلانا پڑتا ہے.امریکہ سے گیس سے چلنے والے خود کار جزیرتمیں سے چالیس کلو واٹ تک بلکہ پچاس کلو واٹ تک capacity کے جزیٹرز کے متعلق معلومات حاصل کی جائیں.قصر خلافت ، دفتر P.S اور مسجد مبارک کو اس

Page 30

انتظام میں شامل کیا جائے.-7 انتظام حفاظت خلافت اصل حفاظت تو اللہ تعالیٰ کی ہے لیکن موجودہ طریق کار تسلی بخش نہیں.بہت سے امور زیر غور آنے والے ہیں مثلاً پہرہ داروں کی تنخواہیں اتنی تھوڑی ہیں کہ Hand to mouth کی کیفیت ہے.پہرہ دار کی ضرورت ایک کلرک سے زیادہ ہے.غربت بھی ایک خطرہ ہے.تعداد کا سوال نہیں بلکہ حفاظت کی quality کا سوال ہے.ٹرینگ کا سوال ہے بندوقوں والی حفاظت کا زمانہ نہیں بلکہ اور طرح کی ضرورت ہے.جلسہ پر بھی پہرہ کی کمزوری کا احساس ہوتا ہے.پہریداروں کی ظاہری شکل بھی توجہ چاہتی ہے خواہ تنخواہ دار کارکن ہو یا رضا کار.چہرہ پر بے با کی نہ ہو.کمیٹی مقرر ہو ماہرین سے مشورہ کیا جائے.ے.فوری توجہ والے امور - ہر بالغ احمدی تجدید بیعت کرے.ii - بیعت فارم چھپوا کر جماعتوں کو دیا جائے.تجدید بیعت کا فارم بیعت کے پورے الفاظ کے ساتھ ہو.بہت سے لوگ ایک فارم پر دستخط کر سکتے ہیں.بیعت نہ کرنے والوں کی فہرست تیار کی جائے.حسن ظن کا پہلو سب مومنوں پر جاری رہے گا.اکثر بیعت کر چکے ہیں لیکن جن کے زخم کی اطلاع ہو یا اُن کے متعلق خطرہ ہو صرف اُن کی نگرانی کا انتظام کیا جائے.پرائیویٹ سیکرٹری کی طرف سے تجدید بیعت کے بارہ میں اعلان ہو.- انتخاب خلافت کی کارروائی کی تفصیلی رپورٹ صدر، سیکرٹری اور ناظر اعلیٰ کے دستخطوں سے تیار ہو اور ریکارڈ ہو جائے.صدرانجمن احمد یہ اس کو ریکارڈ کرے.گزشتہ انتخاب خلافت کا ریکارڈ بھی اس کے ساتھ موجود ہو.صدرانجمن احمد یہ چاہے تو خزانہ میں یا کسی اور جگہ محفوظ کروائے.۹ - جوامراء موجود نہیں ان کو اجلاس کی کارروائی کی اطلاع دی جائے.-1 بیرونی ممالک کو اطلاعات دی جائیں.۱۱- صد سالہ جو بلی اتنی قریب آگئی ہے کہ اس کے لئے تیاریوں کے لئے وقت تھوڑا ہے.مکرم شیخ محمد احمد صاحب جو بلی کمیٹی کی میٹنگ بلائیں اور جو بلی کمیٹی کی سفارشات کو ہنگامی بنیادوں پر Implement کرنے کے متعلق سفارشات مرتب کریں.Implementation کی مشینری تجویز کی جائے.مجھ سے اہم امور پر پوچھ لیا جائے.اہم امور میں رپورٹ دی جائے اور منظوری لی جائے لیکن خلیفہ وقت پر اس کا زیادہ بوجھ نہ ہو.Coordination کمیٹی کے متعلق بھی سفارش کی جائے.

Page 31

جائے.۱۲- خلیفہ وقت کی خدمت میں معاملات پیش کرنے اور خط و کتابت کے لئے طریق کار تجویز کیا خلیفہ وقت کے پاس ہر بات کا خلاصہ نکال کر پیش کیا جائے لیکن کوئی Information یا بات suppress نہ ہو.-۱۳ -17 ہسپتال کے متعلق صدر انجمن احمد یہ کوغور کرنا چاہئے.تحریک کو واقفین کی طبی امداد کے متعلق غور کرنا چاہئے.۱۵- مرکز کے ہسپتال کی ضروریات پوری ہونی چاہئیں.ہسپتال میں بعض سامان نہیں.فوری امداد کا سسٹم نہیں اور اس کو جاری کرنے کی ضرورت ہے.ہسپتال میں چوبیس گھنٹے فون پر آدمی موجود ہو.ایسا آدمی جو within minutes عملدرآمد کروانے کی اہلیت رکھتا ہو.بعض سامان ہسپتال اور خلیفہ وقت کے درمیان مشترکہ نہیں ہونے چاہئیں.قصر خلافت کے لئے الگ سامان ہونا چاہئے.Ambulances کا انتظام بھی کافی توجہ چاہتا ہے.۱۶.سلسلہ کی کاروں کی تعداد بڑھ گئی ہے.اس کے استعمال کے متعلق کوئی اجتماعی طریق کار تجویز ہو جائے کہ کن Heads کو دی جائیں.ذاتی اغراض ، سلسلہ کی اغراض اور ان کی حد بندی کہ کارکنان اور عوام الناس کی سلسلہ کو کیا مد دکرنی چاہئے.انجمن اور تحریک فوری طور پرمل کر کمیٹی مقرر کریں.کمیٹیاں خواہ چھوٹی ہوں لیکن کام فوری طور پر شروع ہو جائے.۱۷.کارکنان کے لئے کافی کوارٹر نہیں.تعمیرات کا پروگرام بنانے کے لئے تحریک انجمن ،حدیقہ کی مشتر کہ کمیٹی مقرر ہو.ان کمیٹیوں کی تشکیل مشترکہ اجلاس میں ہو جو صدرصد رانجمن احمدیہ کی صدارت میں ہو اور ان کی سفارشات کے ساتھ.نام زیادہ ہوں تا میں کاٹ سکوں.کوارٹرز ایسے رنگ میں بنائے جائیں کہ کارکنان کو اپنے علاوہ مہمانوں کو بٹھانے کی جگہ میسر ہو.-۱ جلسہ جو بلی میں انتظام رہائش حد مکان تک وسعت دے کر ابھی طے ہو جانا چاہئے.۱۹ - نظارت اصلاح و ارشاد مبشرات اکٹھا کرنے کا انتظام کرے.نام ضروری نہیں.خوف کو امن میں بدلنے والی یا تبدیلی کی طرف اشارہ کرنے والی ہو.۲ - مجلس صحت کو Revise کیا جائے جن میں تینوں ذیلی تنظیموں ،صدر انجمن احمد یہ اور لوکل انجمن کے نمائندہ ہوں.حضرت خلیفہ اسیح الثالث رضی اللہ عنہ نے جو کام جاری فرمائے اور ان کا احیاء، جن کا حکم دیا لیکن جاری نہ ہو سکے سب کو مد نظر رکھا جائے.مجلس صحت کا بجٹ کہاں سے آئے گا.اس بارہ میں بھی مشورہ دیا جائے.“ - ۲۰

Page 32

اراکین عاملہ و دفتر انصار اللہ کا حضرت خلیفہ اسیح الرابع" سے شرف باریابی مجلس کی خوش بختی تھی کہ حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ سے ۱۴ جون ۱۹۸۲ء کو مرکزی مجلس عاملہ اور کارکنان دفتر انصار اللہ مرکزیہ نے (جن کی تعداد پینتیس تھی ) ملاقات کی اور حضور کے جاں بخش کلمات سے روحانی تازگی حاصل کی.﴿۲﴾ اس میٹنگ میں حضور نے یہ ارشاد بھی فرمایا کہ مجلس مرکز یہ گیسٹ ہاؤس انصار اللہ میں مزید چار فیملی ٹائپ رہائشی کمرہ جات ( مع غسل خانہ ) جلسہ سالانہ سے قبل تیار کر وائے.“ مجلس عاملہ مرکزیہ کا پہلا اجلاس قرار داد تعزیت اور عہدِ اطاعت و وفاداری سیدنا حضرت خلیفتہ اسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ کے انتقال پر ملال اور خلافت رابعہ کے بتائید الہی آغاز کے موقعہ پر ۱۶ جون ۱۹۸۲ء کو شترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس کی زیر صدارت اس دور صدارت کا پہلا اجلاس مجلس عاملہ منعقد ہوا جس میں حضرت خلیفتہ اسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ کی وفات پر قرار داد تعزیت پاس کی گئی اور حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ تعالیٰ ) سے عہدِ اطاعت و وفاداری کا اقرار کیا گیا.قرار داد تعزیت اور عہد اطاعت و وفا داری کا متن یہ تھا: قرار داد تعزیت مجلس عاملہ انصار اللہ مرکز یہ کا یہ اجلاس اپنے محبوب اور عالی مقام امام حضرت حافظ مرزا ناصر احمد صاحب خلیفہ اسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ کی اندوہناک وفات پر اپنے قلبی رنج و غم اور گہرے صدمہ کا اظہار کرتا ہے.۸ اور ۹ جون کی درمیانی شب کو اچانک اس مختمر دہشت کے اثر سے ہمارے دلوں میں جو غم واندوہ کی لہر دوڑی، الفاظ اس کیفیت کو بیان کرنے سے قاصر ہیں.الْعَيْنُ تَدْمَعُ وَالْقَلْبُ يَحْزُنُ وَ لَا نَقُولُ إِلَّا مَا يَرْضَى بِهِ رَبُّنَا إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مبشر نافلہ تھے اور حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مایہ ناز جاں نشین جن کے حق میں حضور نے اپنی زندگی میں ہی آئندہ آنے والے مخالفوں پر کامیابی و کامرانی کی خوشخبری دے دی تھی.ہم سے جدا ہونے والے محبوب امام نے اپنی دیگر کٹھن ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ مجلس انصار اللہ کے گلشن کی آبیاری بھی اپنے خون پسینہ سے فرمائی.۱۹۵۴ء میں جب آپ کو

Page 33

اس عظیم تنظیم کی صدارت کی ذمہ داریاں سونپی گئیں تو آپ نے بجا طور پر فرمایا کہ اب مجلس انصار اللہ جوان ہو گئی ہے.آپ نے واقعی اپنی خدا دا دصلاحیتوں سے بظاہر عمر رسیدہ لوگوں پر مشتمل اس تنظیم کے اراکین کو جوانوں کا جوان بنا دیا.آپ نے جہاں مجلس انصار اللہ کو نئی زندگی بخشی وہاں دفتر انصار اللہ مرکزیہ کی تعمیر کروا کے آپ نے مجلس کے کام کو منظم کیا اور نئی جہتوں پر اسے گامزن کر دیا.آپ کے دوش مبارک پر خلافت کی عظیم ذمہ داریاں پڑنے کے بعد بھی حضور کی ذاتی توجہ اور راہنمائی کے نتیجہ میں ہماری تنظیم و تربیت کا براہ راست سلسلہ جاری رہا.جس کے بعد سائیکل سفر، خدمت خلق تعلیم القرآن اور دیگر جماعتی خدمات میں انصار اپنے نوجوان بھائیوں کے دوش و بدوش چلنے کے قابل رہے.انصار اللہ کی تنظیم میں نائب صدر صف دوم اور تین اضافی نائب صدر ان کے تقرر کے ارشاد سے زندگی کی ایک نئی لہر دوڑانے کا سامان فرمایا.حضور کے ساڑھے سولہ سالہ عہدِ خلافت میں جماعت نے جس تیز رفتاری سے زندگی کے ہر شعبہ میں ترقی کی ہے ، وہ آپ کی انتھک محنت ، فراست اور تعلق باللہ پر روشن دلیل ہے.آپ نے ہر مخالفت اور ہر فتنہ کا مقابلہ کمال خندہ پیشانی اور انتہائی صبر واستقامت اور خاص انابت الی اللہ کے ساتھ کیا ، نیز جماعت کو آپ نے ایسے پاکیزہ اور دلنشیں ماٹو عطا فرمائے.مثلاً ” ہمیشہ مسکراتے رہو محبت سب کے لئے نفرت کسی سے نہیں“.جن سے جماعت بفضل خدا ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار بننے کے علاوہ خوش خلقی اور پاکیزگی کا پیکر بن گئی اور اشاعت اسلام کے لئے پہلے سے بھی بڑھ چڑھ کر قربانیاں پیش کرنا اس کا شیوہ ہو گیا.آپ کے ساڑھے سولہ سالہ عہدِ خلافت میں کمیت اور کیفیت کے اعتبار سے اتنے عظیم کارنامے منصہ شہود پر آئے جن کی برکات اور تاثیرات کا احاطہ کرناممکن نہیں.ممالک بیرون میں مشن ہاؤسز، مساجد ، ہسپتال ، تعلیمی اداروں نیز مرکزی مہمان خانوں اور دارالضیافت میں غیر معمولی توسیع ، لنڈن کا نفرنس کی شاندار کامیابی ، پریس کانفرنسوں سے مدلل خطابات رہتی دنیا تک یا در ہیں گے.آپ نے جو بھی تحریک فرمائی وہ پہلی تحریک سے بڑھ کر کامیابی اور خیر و برکت سے ہمکنار ہوئی.فضل عمر فاؤنڈیشن ، نصرت جہاں آگے بڑھو سکیم، صد سالہ احمد یہ جو بلی منصو بہ وجوبلی فنڈ اور عظیم تعلیمی منصوبہ اس کی بہین اور روشن مثالیں ہیں.یہ تحریکیں نہ صرف جماعت احمد یہ بلکہ عالم اسلام پر احسان کی حیثیت رکھتی ہیں اور ہم غلامانِ خلافت ان احسانات کو کبھی فراموش نہیں کر سکتے اور دردمندانہ طور پر دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ حضور رحمہ اللہ تعالیٰ کو اعلیٰ علیین میں مقام عطا فرمائے اور ہر آن رفعت درجات سے نوازتا رہے اور ہم اس عزم صمیم کا اظہار کرتے ہیں

Page 34

کہ انشاء اللہ العزیز آپ کے جاری فرمودہ جملہ نیک کاموں کو جاری رکھیں گے اور ان کی باحسن طور تحمیل کے لئے اپنے خون کا آخری قطرہ تک بہانے سے بھی گریز نہیں کریں گے.رَضِيْنَا بِاللَّهِ رَبِّاً وَّ بِالْإِسْلَامِ دِينًا وَبِمُحَمَّدٍ نَبِيًّا - ہم مبران مجلس انصاراللہ مرکز ی اس قرارداد کے ذریعہ سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ ، حضرت بیگم صاحبہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ ، حضرت امیرالمؤمنین خلیفة أصبح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ کے فرزندانِ گرامی صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب، صاحبزادہ مرزا فرید احمد صاحب، صاحبزادہ مرزا لقمان احمد صاحب اور دخترانِ کرام صاحبزادی امتہ الشکور بیگم صاحبہ اور صاحبزادی امتہ الحلیم بیگم صاحبہ ، حضرت سیدہ نواب امتہ الحفیظ بیگم صاحبہ ، حضرت سیده ام متین صاحب ، حضرت سیدہ مہر آیا صاحبہ، حضرت بیگم صاحبہ حضرت مرزا شریف احمد صاحب اور حضرت خلیفہ اسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ کے جملہ برادران و همشیرگان و جمله ممبران خاندان حضرت مسیح موعود اور روئے زمین پر پھیلی ہوئی جملہ جماعت ہائے احمدیہ کے سارے اراکین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہم سب پر رحم فرماتے ہوئے صبر جمیل کی توفیق سعید عطا فرمائے اور ہماری جملہ نا چیز مساعی کو شرف قبول بخشے.آمین عہد اطاعت و وفاداری بحضور خلیفة امسیح الرابع ہم ممبران مجلس انصار اللہ مرکز یہ اللہ تعالیٰ کا بے حد و حساب شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے ایک مرتبہ پھر اپنے وعدہ آیت استخلاف کو پورا فرماتے ہوئے اپنے مسیح پاک کی جماعت کے غم وحزن اور خوف کے لمحات کو محض اپنے فضل و کرم سے امن کی تسکین بخش حالت میں تبدیل فرما دیا اور قدرتِ ثانیہ کے چوتھے مظہر حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب ایدہ اللہ تعالیٰ کے حق میں اپنے ملائکہ کے ذریعہ مؤمنین کے دل کو مائل کر دیا.اس خدائی انتخاب پر ہم صدق دل کے ساتھ مسرور و مطمئن ہیں.اللہ تعالیٰ کے حضور استغفار کرتے ہوئے محض اس کی رضا جوئی کی خاطر اپنے نئے امام واجب الاحترام، قدرت ثانیہ کے چوتھے مظہر حضرت خلیفة امسیح الرابع ایدہ اللہ کو صمیم قلب سے اھلا و سہلاً و مرحباً کہتے ہیں اور پوری بشاشت اور خلوص کے ساتھ عہد کرتے ہیں کہ انشاء اللہ تعالیٰ احیاء دین اور قیام شریعت کے لئے ہم جان و دل سے ہر لحاظ سے حضور کے انصار ثابت ہوں گے اور پُر خلوص جذبہ وفاداری کے ساتھ ہم آپ کے تمام حکموں پر کامل فرمانبرداری کا نمونہ دکھائیں گے نیز تقویٰ ، عبادت اور اخوت کی تعلیم کو پہلے سے زیادہ پیشِ نظر رکھیں گے اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مشن کو

Page 35

۹ جاری وساری رکھیں گے.وَاللهُ الْمُوَقِّقُ وَ الْمُسْتَعَانُ - ہم ہیں ممبران مجلس عاملہ انصار اللہ مرکز یہ ربوہ سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع " کی ایک اہم ہدایت ۲۰ جون ۱۹۸۲ء کو سید نا حضرت خلیفتہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے ہدایت فرمائی کہ: ر پورٹوں کو اعداد و شمار میں ڈھالیں.لمبے فقروں کی ضرورت نہیں.مبالغہ آرائی سے کام نہ لیں.سچائی پر قائم رہیں.اسی کی ساری برکت ہے“.﴿۳﴾ محترم صدر صاحب مجلس مرکزیہ نے حضور اقدس کا یہ ارشادفوری طور پر جملہ مجالس کو بھجوادیا اور نگرانی کی کہ سب مجالس اس کی پابندی کریں.علم انعامی کے انتخاب کا معیار سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع " نے تینوں ذیلی تنظیموں (انصار اللہ ، خدام الاحمدیہ ، لجنہ اما اللہ ) کے مقابلہ حسن کا ر کر دگی کے معیاروں پر نظر ثانی اور ان میں یکسانیت پیدا کرنے کے لئے ایک کمیٹی مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس انصار اللہ کی سربراہی میں مقرر فرمائی.اس کے ممبران مندرجہ ذیل تھے.(۱) صدر لجنہ اماءاللہ مرکز یہ حضرت سیّدہ ام متین صاحبہ (۲) نمائندہ مجلس انصاراللہ مرکز یہ مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی (۳) نمائندہ مجلس خدام الاحمدیہ مرکز یہ کرم مرزا محمد الدین ناز صاحب اس کمیٹی نے تمام ذیلی تنظیموں کی عکم انعامی اور اول دوم اور سوم آنے والی مجالس کے انتخاب کرنے کے طریق کار کا جائزہ لیا اور باہم مشورہ کے بعد درج ذیل رپورٹ پیش کی.مقابلہ حسن کا ر کر دگی (علم انعامی وغیرہ) میں مجالس کو ابتدائی جائزہ کے لیے سات بنیادی کوائف پر غور کیا جائے اور جو مجالس ان میں سے حسب حالات ۷، ۶ یا ۵ معیار پوری کرتی ہوں ، انہیں مقابلہ میں شامل کیا جائے.یہ معیار درج ذیل ہیں.(۱) مجلس کی رپورٹ کا ر کر دگی کی ماہ بماہ باقاعدگی سے مرکز میں آمد.(۲) مجلس کی نئی فہرست تجنید سال کی ابتدا میں مرکز میں آمد.(۳) مرکزی سالانہ اجتماع میں مجلس میں نمائندگی.(۴) مجلس کی طرف سے تشخیص بجٹ اور سو فیصد تدریجی وصولی دوران سال (۵) دعوت الی اللہ کی مقرر کردہ سکیم از مرکز کا مجلس میں اجراء اور اس میں اراکین مجلس کی ایک

Page 36

معین تعداد میں شمولیت کی رپورٹ مرکز میں موصول ہو چکی ہو.(۶) نماز با جماعت اور خواتین کے پردہ کے متعلق مجلس کی طرف سے ارسال کردہ معین رپورٹ کی مرکز میں آمد.(۷) مرکزی امتحانات میں مجلس کے اراکین کی ایک معین تعداد میں شمولیت مندرجہ بالا معیار پر حسب قواعد پورا اترنے والی مجالس کا تفصیلی جائزہ لیا جائے اور انہیں پر شعبہ میں کارکردگی کے لحاظ سے نمبر لگائے جائیں.اس تفصیلی جائزہ کے لئے شعبہ جات اصلاح وارشاد، تربیت تعلیم اور خدمت خلق کے نمبر دوسرے شعبہ جات کی نسبت زیادہ مقرر ہوں.دوسرے نمبر پر شعبہ جات عمومی ( اعتماد ) اور مال وغیرہ ہوں اور اس کے بعد باقی شعبہ جات کے نمبر ہوں ( مثلاً اصلاح و ارشاد۲۰۰ نمبر، اعتماد۱۰۰ نمبر اور وقف جدید ۵۰ نمبر وغیرہ.بطور وضاحت تحریر ہے ) تفصیلی جائزہ کے بعد مقابلہ میں حاصل ہونے والے نمبروں کے اعتبار سے پہلی دس پوزیشن حاصل کرنے والی مجالس کا انتخاب کر کے ان کا اعلان کیا جائے“.یہ سفارشات صدر کمیٹی نے ۱۴ فروری ۱۹۸۴ء کو حضور کی خدمت میں بھجوائیں.۱۸ فروری ۱۹۸۴ء کو حضور نے ان کی منظوری عطا فرمائی تا ہم شق نمبر ۳ پر تحریر فرمایا: دور اور نزدیک کی مجالس میں انصاف قائم رکھنے کا کیا طریق ہوگا“ اس ارشاد پر صدر صاحب کمیٹی نے ۲۵ ستمبر ۱۹۸۴ء کو تحریر کیا کہ اس امر پر علا وہ ممبران کمیٹی علم انعامی ( تینوں تنظیمیں ) مجلس عاملہ انصار اللہ مرکز یہ میں بھی غور ہوا.عرض ہے کہ اولاً یہ معیارصرف ابتدائی جائزہ اور انتخاب مجالس کے لیے مقرر کیا گیا ہے اور اس کی ترمیم اس طریق پر تجویز کی گئی ہے کہ مرکزی سالانہ اجتماع میں مجلس کی نمائندگی ہولیکن بیرونی ممالک کی مجالس پر اس قاعدہ کا اطلاق نہیں ہوگا.تفصیلی جائزہ میں دورو نزدیک کی پاکستان کی مجالس کو نمائندگی کا علیحدہ علیحدہ ٹارگٹ دیا جائے ( جیسا کہ پہلے بھی کسی حد تک ہو رہا ہے ) اور پھر ان کی کارکردگی کے لحاظ سے فائنل مقابلہ کے نمبر لگائے جائیں.اس طریق پر عمل کرنے سے اُمید ہے کہ مجالس میں انصاف قائم رہے گا حضور نے اس طریق کو منظور فرمالیا.رپورٹ شعبہ اصلاح وارشاد مرکزیہ از جنوری تا ستمبر ۱۹۸۲ء مرکزی وفود نے اس عرصہ میں ایک سو چار مجالس مذاکرہ اور ایک سوٹیکس سلائیڈ لیکچرز میں دوسونو گھنٹے صرف کئے.چار ہزار آٹھ سو تہتر انصار کے علاوہ چار ہزار ایک سواسی خدام، اطفال اور لجنات مستفید ہوئے.

Page 37

چھ ہزار تیرہ دیگر دوست بھی ان مجالس میں شامل ہوئے.ان پروگراموں میں مکرم مولا نا عبدالمالک خاں صاحب، مکرم مولا نا دوست محمد شاہد صاحب، مکرم مولا نا محمد بشیر شاد صاحب، مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف، مکرم مولوی فضل الہی انوری صاحب ، مکرم مولانا صوفی محمد اسحاق صاحب ، کرم حافظ مظفر احمد صاحب ، مکرم عبدالمغنی زاہد صاحب، مکرم مرزا نصیر احمد صاحب، مکرم مولا نا مبشر احمد صاحب کاہلوں ، مکرم شیخ خورشید احمد صاحب کے علاوہ کئی اور احباب نے بھی شرکت کی.ان دوروں کے لئے سلائیڈ زلیکچرز دینے والے احباب کی تربیت کا کام بھی جاری رہا.حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب صدر محترم نے سال کے شروع میں یہ تحریک فرمائی کہ ہر ضلع سلائیڈز پروجیکٹر خریدے اور اپنے اراکین میں سے بعض کو لیکچر کے لئے تربیت دے.اس تحریک پر کراچی، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور گجرات نے پروجیکٹر حاصل کر لئے.ان کو عمدہ سلائیڈز مہیا کرنے کی غرض سے مرکز نے کیمرہ اور سلائیڈز Duplicator لندن سے منگوا کر بڑی کثرت سے سلائیڈ ز تیار کیں.قیادت کے پروگراموں کی اشاعت روز نامہ الفضل اور ماہنامہ انصار اللہ کے ذریعہ کی جاتی رہی.قیادت نے اس عرصہ میں سات سو چونسٹھ خطوط بیرون ربوہ اور چار سو تینتیس خطوط ربوہ میں روانہ کئے اور ہفتہ وار قیادت کا اجلاس ہوتا رہا جس میں مندرجہ ذیل انصار شامل ہو کر عملی مددفرماتے رہے.مکرم مولوی محمد بشیر شاد صاحب، مکرم مولوی منصور احمد بشیر صاحب، مکرم احسان الرحمن صاحب، مکرم مولوی منیر الدین احمد صاحب، مکرم مولوی محمد شفیع اشرف صاحب، مکرم چوہدری اللہ بخش صادق صاحب، مکرم مرز انصیر احمد صاحب ضلع تھر پارکر کا تربیتی دوره یکم اگست سے ۲۵ اگست ۱۹۸۲ تک قیادت اصلاح و ارشاد مرکزیہ کی طرف سے ضلع تھر پارکر ( سندھ) کی دُور اُفتادہ مجالس کے ایک تفصیلی دورہ کا پروگرام مرتب کیا گیا.اس دورہ کا مقصد جماعتی پر مشتمل سلائیڈز کا دکھانے کے علاوہ سوال و جواب کی مجالس منعقد کروانا تھا.اس طرح مجالس کی کارکردگی کا جائزہ لینا اور اُن کو ضروری ہدایات دینا بھی اس پروگرام کا ایک حصہ تھا.دورہ کرنے والا وفد مکرم منصور احمد صاحب بشیر مربی سلسلہ اور مکرم میجر عبدالحمید صاحب شر ما پر مشتمل تھا.سرگرمیوں پر اس وفد کو سندھ کی بارہ اہم مجالس کے علاوہ نگر پارکر کی نونی جماعتوں میں پروگرام دکھانے کا موقعہ ملا.اس طرح اول الذکر مجالس کی کارکردگی کا جائزہ لے کر انہیں مزید ہدایات دی گئیں اور مذاکرات کی مجالس منعقد کیں.اس دورہ میں مندرجہ ذیل مجالس کا جائزہ لیا گیا.(۱) میر پور خاص (۲) پھیر و پیچی (۳) شریف آباد (۴) چک ۲۷۰ الف (۵) کنری (۶) گوٹھ علم دین

Page 38

۱۲ (۷) محمود آباد (۸) لطیف نگر (۹) نصرت آباد (۱۰) نوکوٹ (۱۱) نور نگر (۱۲) صادق پور (۱۴) ظفر آباد (۱۵) نبی سر روڈ (۱۶) گوٹھ عزیز احمد (۱۷) گوٹھ احمدیہ (۱۸) کریم نگر ان مجالس کو خاص طور پر اس طرف توجہ دلائی گئی کہ وہ احمدیت کے پیغام کو دوسروں تک پہنچائیں اور حضور کے روح پرور کلمات سنانے کے لئے زیادہ سے زیادہ دوستوں کو خصوصاً جلسہ سالانہ پر ساتھ لائیں.ان امور کے متعلق تفصیلی جائزہ بھی لیا گیا کہ ہر مجلس کے گذشتہ سال کے کوائف کیا تھے اور امسال وہ اس میں کتنی ایزا دی کریں گے.نگر پارکر میں چونکہ کوئی اچھی سڑک وغیرہ اور بجلی نہیں تھی اس لئے مرکز سے جانے والے وفد کو جیپ کے علاوہ جنریٹر بھی مہیا کیا گیا.پاکستان کے اس دور اُفتادہ اور ہر قسم کی سہولتوں سے محروم ہزاروں مربع میل کے علاقہ میں سلائیڈز پروگرام بہت ہی کامیاب رہا.یہاں دو ہزار کے قریب نومسلموں اور ہندوؤں نے پروگرام دیکھے.ان میں خانہ کعبہ، مسجد نبوی ، حج کے ارکان اور جماعتی سرگرمیوں کی تصاویر دکھائی گئی تھیں.چونکہ دیکھنے والوں کی اکثریت نے اپنی زندگی میں پہلی دفعہ سلائیڈز دیکھی تھیں اس لئے وہ بہت ہی دلچسپی اور ممنونیت کے جذبات کے ساتھ ان پروگراموں میں حصہ لیتے.ان سے فائدہ اٹھاتے اور سوالات بھی پوچھتے.اسی طرح ان میں سے غیر مسلم اپنی غلط فہمیوں کو دور کر کے اسلام کے متعلق بہت اعلی تاثر لے کر جاتے.بعض ایسے بھی تھے جنہیں حلقہ بگوش اسلام ہونے کی سعادت حاصل ہوئی.اس دورہ کے دوران انصاراللہ مرکزیہ کے ڈرائیور سید افضال شاہ صاحب نے بہت ہی محنت سے نگر پار کر کے وسیع و عریض ریگستان میں اپنے آرام کو تیا گے ہوئے گاڑی چلائی.(۴ ھے جماعت ناروے کی پہلی مجلس شوری ۲ اگست ۱۹۸۲ء کو نماز جمعہ کے معابعد جماعت احمد یہ ناروے کی سب سے پہلی مجلس شوری سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع کی صدارت میں مسجد نو را وسلو میں ہی شروع ہوئی جس میں جماعت احمد یہ ناروے اور اس کی ذیلی تنظیموں انصار اللہ اور خدام الاحمدیہ کی مجالس عاملہ کے اراکین اور بعض دیگر صائب الرائے اصحاب نے شرکت کی.سید نا حضور رحمہ اللہ کی منظوری سے اس میں مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب نائب ناظر اصلاح وارشاد اور مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس انصار اللہ مرکزیہ نے صدر انجمن احمدیہ پاکستان کی ، مکرم چوہدری محمد انور حسین صاحب امیر جماعت ضلع شیخو پورہ اور مکرم محمود احمد صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ مرکزیہ نے انجمن احمدیہ تحریک جدید کی نیز مکرم صاحبزادہ مرزا فرید احمد صاحب نائب صدر مجلس خدام الاحمدیہ مرکزیہ نے خدام الاحمدیہ کی نمائندگی کی.انجمن احمد یہ وقف جدید کی نمائندگی حضورا نور نے خود فرمائی.حضورانور کی زیر ہدایت مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب نے پرائیویٹ سیکرٹری کی حیثیت سے سیکرٹری

Page 39

۱۳ مجلس شوری کے فرائض سرانجام دیئے.مزید برآں مقامی جماعت کے ایک صاحب نے لجنہ اماءاللہ ناروے کے نمائندہ کی حیثیت سے مجلس شوری میں شرکت کی.شوریٰ کا اجلاس پونے سات بجے شام اختتام پذیر ہوا.اس کے بعد حضور انور نے علی الترتیب مجالس خدام الاحمدیہ وانصار اللہ ناروے کی مجالس عاملہ کے علیحدہ علیحدہ اجلاسوں کی صدارت فرما کر ان کی کارگزاری کا جائزہ لیا اور انہیں ہدایات سے نوازا.محترم سید محمود احمد صاحب ناظم مجلس انصار اللہ ناروے نے اپنی عاملہ کے اراکین کا حضور انور سے تعارف کرایا اور مجلس انصاراللہ کی سالانہ رپورٹ پڑھ کر سنائی.توسیع گیسٹ ہاؤس انصار اللہ سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع نے مسند خلافت پر متمکن ہونے کے بعد مجلس عاملہ انصار اللہ مرکز یہ سے پہلی ملاقات ( ۱۴ جون ۱۹۸۲ء) میں ارشادفرمایا: مجلس مرکز یہ گیسٹ ہاؤس انصار اللہ میں مزید چار فیملی ٹائپ رہائشی کمرہ جات ( مع غسل خانہ ) جلسہ سالانہ سے قبل تیار کروائے.“ اس ارشاد کی روشنی میں خدا تعالیٰ پر بھروسہ کرتے ہوئے فوری طور پر تعمیر کا کام شروع کروا دیا گیا.نئے بلاک گیسٹ ہاؤس کی بنیاد نئے بلاک گیسٹ ہاؤس کی بنیاد مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب قائم مقام صدر مجلس نے ۱۲ اگست ۱۹۸۲ ء کو رکھی.( خط صدر تعمیر کمیٹی ۱۶ اگست ۱۹۸۲ء بنام حضورانور ).اس نئے بلاک کی تعمیر کے اخراجات کا تخمینہ تین لاکھ روپے لگایا گیا.یہ رقم قرض لے کر خرچ کی گئی.صدر محترم نے مخیر احباب کو فرداً فرداً اس کارخیر میں حصہ لینے کی تحریک فرمائی.اپنے خط میں صدر محترم نے یہ صراحت بھی کی کہ جو بھی صاحب تین سویا اس سے زائد رقم ادا کریں گے اُن کے نام دعا کی غرض سے حضور انور کی خدمت میں تحریر کئے جائیں گے اور گیسٹ ہاؤس کی عمارت پر نصب شدہ دعائیہ لوح پر بھی کنندہ کروائے جائیں گے.حضور انور کی طرف سے تبلیغ کا عالمگیر منصوبہ شروع کرنے کی ہدایت سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے ۱۶ اکتوبر ۱۹۸۲ء کو لجنہ اماء اللہ مرکزیہ کے بائیسویں سالانہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لجنہ کو تبلیغ کی ایک عالمگیر سکیم پر عمل کرنے کی ہدایت فرمائی اس سکیم کے مطابق لجنہ اماءاللہ مرکز یہ دنیا بھر کی لجنات سے یہ تجویز منگوانے کی پابند تھی کہ اُن کے ممالک اور علاقوں میں عورتیں کس طرح سے تبلیغ کر سکتی ہیں.جس کے بعد لجنہ مرکز یہ حضور کی اجازت سے منظوری دے گی اس میں تحریری اور صوتی ذرائع یعنی کیسٹ بھی استعمال کی جائے گی.مرکز سے ہر ملک کی ضرورت کے مطابق قرآن کریم ، احادیث اور ارشادات حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام پر بنی کیسٹ ٹیپس مہیا کئے جائیں گے

Page 40

۱۴ جو مختلف زبانوں میں ہوں گے.حضور نے اس ضمن میں یہ اصولی ہدایت بھی دی کہ انصار اللہ ، خدام الاحمدیہ اور لجنہ اماءاللہ تینوں تنظیمیں ایک دوسرے کا انتظار کئے بغیر اپنی اپنی جگہ پر کام شروع کر دیں.اس کے بعد مرکز اپنے طور پر اس کام کو اکٹھا کر دے اور اس کے لئے مرکزی عہدیداروں پر مشتمل ایک گروپ بنادیا جائے.(۲) پچیسواں سالانہ اجتماع ۱۹۸۲ء مجلس انصاراللہ مرکزیہ کا پچیسواں سالانہ اجتماع جو خلافتِ رابعہ کے بابرکت دور کا پہلا سالانہ اجتماع تھا، مسجد اقصیٰ ربوہ کے صحن میں اپنی مخصوص دینی روایات، دعاؤں اور ذکر الہی کے بابرکت ما حول میں ۷،۶،۵ نبوت ۱۳۶۱ هش/ نومبر ۱۹۸۲ء کو منعقد ہوا.اس اجتماع کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ اس موقعہ پر مجلس انصار اللہ مرکزیہ کی طرف سے ایک عشائیہ ترتیب دیا گیا جس میں سیدنا حضرت خلیفۃ اصیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے پہلے دورہ ممالک بیرون کی کامیابی اور اللہ تعالیٰ کی برکات کے نزول پر مبارکباد پر مشتمل سپاسنامه حضور پرنور کی خدمت میں پیش کیا گیا.جس کے جواب میں حضور انور نے ایک نہایت پُر معارف خطاب ارشادفرمایا.اس طرح تینوں دن انصار کو اپنے محبوب آقا کے فیض رساں کلمات سنے کا موقع ملا.مجوزہ پروگرام اجلاس اول ریکارڈ کی غرض سے اس اجتماع کا مجوزہ پروگرام جو طبع کروایا گیا ذیل میں درج کیا جاتا ہے.۳-۳۰ تا ۴۰-۳ شام تلاوت قرآن کریم (نحن انصار الله ) مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ۳-۴۰ دعا.عہد ۴۵ - ۳ تا ۵۵-۳ نظم ( حمد و ثناء ) ۳-۵۵ تا مکرم مبارک احمد صاحب تالپور افتتاحی خطاب - سید نا حضرت خلیفتہ مسیح الرابع ایدہ اللہ تعالی سے درخواست کی جائے گی.۴۵ منٹ ورزشی و تفریحی مقابلہ جات.زیرا نتظام قائد صحت جسمانی صاحب اجلاس دوم وقفہ برائے نماز مغرب و عشاء وطعام ۷-۳۰ تا ۴۰-۷ تلاوت قرآن کریم ( ربنا هب لنا من ازواجنا ) مکرم قاری محمد عاشق صاحب ۷-۴۰ تا ۵۰-۷ نظم ( وہ پیشوا ہمارا ) مکرم محمد اسلم صابر صاحب ۷-۵۰ تا ۰۵-۸ درس قرآن کریم ( سورۃ نصر ) مکرم مرزا انس احمد صاحب ۸-۰۵ تا ۲۰-۸ درس حدیث ( تربیت اولاد ) مکرم مولوی محمد احمد صاحب جلیل

Page 41

۱۵ ۸-۲۰ تا ۳۰-۸ درس ملفوظات (استغفار کی اہمیت ) مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ۸-۳۰ تا ۴۵-۸ سیرت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ( اگلی نسلوں کی تربیت مکرم مولوی نسیم سیفی صاحب سیرت حضرت بانی سلسلہ احمدیہ (نی نسل کی تربیت مکرم صوفی محمد اسحق صاحب ۸-۴۵ تا ۰۰-۹ ۹۰۰ تا ۳۰-۱۰ نمائش تصاویر ۴-۱۵ تا ۰۰-۵ نماز تہجد ۵-۰ تا ۳۵-۵ نماز فجر اجلاس سوم نبوت ۱۳۶۱هش/ ۶ نومبر ۱۹۸۲ء بروز ہفتہ زیر اہتمام قیادت اصلاح وارشاد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ) ۵-۳۵ تا ۵۰-۵ درس قرآن مجید (سورۃ کوثر نماز با جماعت مکرم مولوی چراغ دین صاحب ۵-۵۰ تا ۰۵-۶ درس حدیث ( نماز با جماعت کی اہمیت ) مکرم ملک سیف الرحمن صاحب ۶-۰۵ تا ۲۰-۶ درس ملفوظات ( نماز با جماعت کی ضرورت و فوائد مکرم مولوی اللہ بخش صاحب صادق ۶-۲۰ تا ۲۵-۶ وقفہ برائے اعلانات ۶-۲۵ تا ۴۰-۶ سیرت آنحضرت (حضور کی دعائیں) مکرم سید احمد علی شاہ صاحب ۶-۴۰ تا ۵۵-۶ سیرت آنحضرت (حضور کے تبلیغی خطوط مکرم مولوی محمد شفیع صاحب اشرف ) ۶-۵۵ تا ۱۰-۷ سیرت آنحضرت (حضور کے تبلیغی وفود ) مکرم مولوی غلام باری صاحب سیف ١٠- ۷ تا ۴۵-۸ وقفہ برائے ناشتہ اجلاس چهارم ۴۵ - ۸ تا ۵۳-۸ تلاوت قرآن مجید ( وعد الله الذين امنوا) مکرم محمد اسلم صاحب صابر ۸-۵۳ تا ۰۰-۹ نظم ( خلافت کے بارہ میں از کلام محمود ) مکرم مولوی عبد العزیز صاحب سیرت صحابہ آنحضرت ( حصول علم کا شوق) مکرم مولوی فضل الہی صاحب بشیر 9-10 t 9-** ۹-۱۵ تا ۳۵-۹ خلیفہ خدا بناتا ہے ۹-۳۵ تا ۵۵-۹ خلافت ثالثہ کی تحریکات ۵ منٹ وقفہ برائے اعلانات مکرم مولا نا عبدالمالک خان صاحب مکرم مولوی سلطان محمود صاحب انور ہورہا ہے نیک طبعوں پر فرشتوں کا اتار زیر اہتمام مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نائب ناظر ۱۱-۰۰ تا ۵۰-۱۲ مجلس شوری اور پورئیس از قائدین کرام وصدر محترم اصلاح وارشاد مقامی.چار نومبائعین الہی رہنمائی کی بنیاد پر قبول احمدیت کے واقعات بیان کریں گے.

Page 42

۱۶ ۱۲-۱۰ تا ۰۰-۳ اجلاس پنجم ۳-۰۰ تا ۰۸-۳ ۳-۰ تا ۱۵-۳ وقفہ برائے طعام و نماز ظہر و عصر تلاوت قرآن مجید (ادع الی سبیل ربک) مکرم قاری عاشق حسین صاحب نظم ( آسماں پر دعوت حق کے لئے اک جوش ہے) مکرم حکیم نذیر احمد صاحب ۳-۱۵ تا ۳۰-۳ درس قرآن کریم (وتواصوا بالحق.....) مکرم محمد اسمعیل صاحب منیر ۳-۳۰ تا ۵۰-۳ سیرت حضرت خلیفۃ اصبح الثالث مکرم مولوی دوست محمد صاحب شاہد ۵۰ - ۳ تا ۰۵-۴ ۴-۰۵ تا ۲۵-۴ ۴-۲۵ تا ۰۵-۵ اجلاس ششم سیرت صحابه صوبه سرحد مکرم آدم خانصاحب مردان سیرت حضرت نواب عبداللہ خان صاحب مکرم و قیع الزمان خان صاحب وقیع (الف) اجلاس قائدین مجلس عامله مرکز یہ و ناظمین و زعماء اعلیٰ.زیرا ہتمام قائد عمومی (ب) تفریحی ورزشی مقابلہ جات زیر اہتمام قائد صحت جسمانی وقفہ برائے نماز مغرب وعشاء وطعام ۷-۳۰ تا ۳۸ - ۷ شب تلاوت قرآن مجید (نزل من غفور رحيم) مکرم محمد اسلم صاحب صابر ۷-۳۸ تا ۴۵-۷ نظم ( تعریف کے قابل ہیں یارب......) مکرم مبارک احمد صاحب تالپور انصار اللہ کی عالمی ذمہ داریاں مکرم مسعود احمد صاحب جہلمی ۷-۴۵ تا ۰۵-۸ ۸-۰۵ تا ۲۰-۸ حضرت خلیفہ اسیح الرابع ایدہ اللہ کا دورہ مغرب مکرم مسعود احمد خان صاحب دہلوی ۸-۲۰ تا ۳۰-۱۰ تقریری مقابلہ عنوانات ا.خلیفہ خدا بناتا ہے ۲- اسلام کا عالمگیر غلبہ ۳- نماز با جماعت زیر اہتمام قائد صاحب تعلیم منصفین مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب مکرم محمد شفیع صاحب اشرف مکرم اللہ بخش صاحب صادق شب بخیر -.تبلیغ ہمارا فرض ہے ۴-۱۵ تا ۰۰-۵ نماز تہجد ے نبوت ۱۳۶۱ ہش سے نومبر ۱۹۸۲ء بروز اتوار نماز فجر مکرم صوفی غلام محمد صاحب مکرم صوفی غلام محمد صاحب

Page 43

اجلاس ہفتم ۱۷ ۵-۳۵ تا ۵۰-۵ درس قرآن مجید (چودہویں صدی میں امام مہدی کی آمد مکرم مولا نا عبدالمالک خان صاحب ۵-۵۰ تا ۰۵-۶ درس حدیث (چودہویں صدی میں امام مہدی کی آمد مکرم مولوی عزیز الرحمن صاحب ۶-۰۵ تا ۲۰-۶ درس ملفوظات ( چودہویں صدی میں امام مہدی کی آمد مکرم مرزا عبد الحق صاحب ۶-۲۰ تا ۳۵-۶ سپین میں اسلام کا دور اول وثانی مکرم پر وفیسر سعود احمد خان صاحب دہلوی ۶-۳۵ تا ۵۰-۶ احمدیت کا مستقبل اور ہمارے فرائض مکرم شیخ محمد حنیف صاحب ۶-۵۰ تا ۳۵-۷ ذکرِ حبیب زیر اہتمام قائد صاحب تعلیم ا مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی کا مقالہ بعض صحابہ کا تعارف اور حضور کی ۳۵ - ۷ تا ۴۵-۸ وقفہ برائے ناشتہ اجلاس ہشتم باتیں ان کی زبانی ۴۵ - ۸ تا ۵۳-۸ تلاوت قرآن مجيد هو الذي ارسل رسوله بالهدى) مکرم قاری محمد عاشق صاحب ۸-۵۳ تا ۰۰-۹ نظم ( نور فرقاں ہے.....) مکرم را نا محمد یوسف صاحب 1*-** t 9-** مجلس سوال و جواب زیر اہتمام قائد صاحب اصلاح وارشاد مجیب حضرات :-۱- مکرم مولا نا عبدالمالک خان صاحب ۲- مکرم ملک سیف الرحمن صاحب ۱۰-۰۰ تا ۱۵-۱۱ خطاب صدر اختتامی اجلاس -- مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد ۴ مکرم ڈاکٹر نصیر احمد خان صاحب - -۵ مکرم مجیب الرحمن صاحب صدر محترم ۱۱-۱۵ تا ۲۲-۱۱ تلاوت قرآن مجید (انا فتحنالک فتحاً مبينا) مکرم حافظ مسعوداحمد صاحب ۱۱-۲۲ تا ۳۰-۱۱ نظم ( آ رہا ہے اس طرف احرار یورپ کا مزاج مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ۱۱-۳۰ تا ۴۰-۱۱ ۴۰ - ۱۱ تا تقسیم انعامات واسنا دخوشنودی خطاب.عہد.دُعا مکرم ثاقب زیروی صاحب سید نا حضرت خلیفتہ اسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز (1)

Page 44

۱۸ افتتاحی اجلاس سید نا حضرت خلیفة المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ ۵ نومبر ۱۹۸۲ء کو پونے چار بجے شام احاطہ سالانہ اجتماع میں تشریف لائے جو مسجد اقصی کے صحن میں بنایا گیا تھا.مجلس عاملہ مرکزیہ نے حضور کا استقبال کیا.حضور کے پنڈال میں داخل ہوتے ہی سٹیج سے مولانا محمد شفیع صاحب اشرف نے نعرے لگوائے.تلاوت قرآن مجید مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے کی جس کے بعد حضور نے عہد دہر وایا.مکرم مبارک احمد صاحب تالپور نے نظم پڑھی.جس کے بعد حضوراقدس نے افتتاحی خطاب فرمایا جو چونتیس منٹ تک جاری رہا.﴿۸﴾ سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع کا افتتاحی خطاب خدا کی تائید کا زندہ نشان تشہد وتعوذ اور سورہ فاتحہ کی تلاوت کے بعد حضور نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کا بہت ہی احسان ہے اور اس کی حمد کے گیت گانے چاہئیں کہ وہ جماعت احمدیہ کو مسلسل نیکی کے ہر میدان میں پہلے سے آگے ہی آگے بڑھاتا چلا جا رہا ہے.ہمارا ہر اجتماع خدا تعالیٰ کے فضل کے ساتھ پہلے سے زیادہ با برکت اور زیادہ پر رونق ہوتا ہے.اور ہر اجتماع میں خدا تعالیٰ کے فضل کے ساتھ شامل ہونے والے نئی امنگیں اور نئے ولولے لے کر واپس جاتے ہیں اور ان کا آنے والا سال پچھلے سال سے ہر پہلو سے بہتر ہوتا چلا جاتا ہے.خدا تعالیٰ کی تائید و نصرت کا یہ ایک ایسا زندہ نشان ہے جسے دنیا کی کوئی مخالفت کبھی بھی جماعت احمدیہ سے چھین نہیں سکی اور کبھی بھی دنیا کی کوئی مخالفت اللہ کی اس نصرت کے نشان کو جماعت احمدیہ سے چھین نہیں سکے گی ہم انشاء اللہ تعالیٰ اسی کے فضل اور اسی کے رحم کے ساتھ ، اسی کی رحمت اور نصرت اور برکتوں کے سایہ تلے آگے سے آگے بڑھتے چلے جائیں گے.اعداد و شمار کے لحاظ سے بعض پہلوؤں سے اگر چہ تعداد میں معمولی سے کمی نظر آتی ہے.لیکن جیسا کہ میں نے بیان کیا ہے مجموعی لحاظ سے خدا کے فضل سے تعداد میں یعنی آج پہلے دن شامل ہونے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے.مجالس کی تعداد کی شرکت کا جہاں تک تعلق ہے گذشتہ سال سے یہ شرکت کم ہے.یعنی سات سو بائیس کے مقابل پر آج جس وقت رجسٹریشن بند کی گئی، اس وقت تک چھ سوا کہتر مجالس شریک ہوئی تھیں.اور اراکین کی شرکت کے لحاظ سے بھی بہت معمولی یعنی اس کی کمی ہے.لیکن اس کے مقابل پر زائرین جو رجسٹر ڈ نہیں ہوئے اور اس تعداد میں شامل نہیں، ان کی تعداد گذشتہ سال سے تقریباً نوسو چھیانوے زیادہ ہے.ایک پہلو سے جو معمولی سی کمی واقع ہوئی ہے.اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل

Page 45

۱۹ سے دوسرے پہلو سے اس کو پورا فرما دیا ہے.اور تعداد بہت زیادہ بڑھ گئی ہے.اور ہمارے دل اس کی رضا پر بہت راضی ہیں.الحمد للہ علی ذلک.احمدی بوڑھے دن بدن جوان ہوتے جارہے ہیں جہاں تک سائیکل سواران کا تعلق ہے خدا تعالیٰ کے فضل سے اس دفعہ انصار نے نئی منزلیں طے کی ہیں.اس میں بہت سی ایسی مجالس شامل ہوئی ہیں جو اس سے پہلے کبھی شامل نہیں ہوئی تھیں.مثلاً جھنگ ، سیالکوٹ، راولپنڈی، ملتان اور اوکاڑہ کی مجالس پہلے بھی سائیکل سوار بھیجنے کی توفیق نہیں پاتی تھیں.اب اللہ کے فضل سے انہوں نے بھی انصار سائیکل سوار وفود یہاں بھجوائے ہیں.علاوہ ازیں اللہ تعالیٰ کے فضل کے ساتھ کچھ اور منزلیں بھی اس لحاظ سے طے ہوئی ہیں کہ پہلے جو انصار سائیکلوں پر آیا کرتے تھے ان کی اوسط عمر بالعموم چھوٹی ہوتی تھی.گذشتہ سال خدا تعالیٰ کے فضل سے کچھ دوست نسبتاً زیادہ عمر کے بھی سائیکلوں پر تشریف لائے تھے.لیکن اس سال ان کوششوں میں بہت نمایاں اضافہ ہوا جو انصار کی جواں ہمتی کا اس لحاظ سے ایک نشان ہے کہ سائیکل سواران میں ایک اسی سالہ بزرگ بھی شامل ہیں.یہ بزرگ مکرم چوہدری عطاء اللہ صاحب ہیں جو خدا تعالیٰ کے فضل سے تو فیق پاتے ہوئے بڑی جواں ہمتی کے ساتھ چک نمبر ۱۷ اچھور ضلع شیخو پورہ سے سائیکل پر ربوہ پہنچے ہیں.یہ تو نسبتا نز دیک کا فاصلہ ہے.انصار کے ایک جواں ہمت رکن مکرم علی محمد صاحب جن کی عمر پچہتر سال ہے، تھر پارکر سندھ سے سات سو میل کا سفر کر کے یہاں پہنچے ہیں.پس یہ اللہ تعالیٰ کا فضل ہے.احمد کی بوڑھے دن بدن جوان ہوتے جارہے ہیں........ہماری اجتماعی زندگی کے بعض پہلو ایسے ہیں جن میں انصار کو بہر حال خدام پر فوقیت حاصل ہے.وہ عمر کے لحاظ سے جماعت کے ایسے طبقہ میں شامل ہیں جن کو عموماً عبادت کی زیادہ توفیق ملتی ہے.دعاؤں کی زیادہ توفیق ملتی ہے.ایسے ہی انصار بزرگوں میں سے حضرت مولوی محمد الدین صاحب ایک ہیں جن کی عمر اس وقت سو سال سے کچھ تجاوز کر چکی ہے.حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے قدیم اور نہایت مخلص خدام میں سے ہیں.چار پائی پر پڑے ہوئے ہیں.بولنے کی بھی پوری طاقت نہیں.لیکن جب میں سپین سے واپس آکر ان سے ملنے گیا تو انہوں نے مجھے بتایا کہ تمام عرصہ وہ دعائیں کرتے رہے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے مسجد بشارت سپین کی افتتاحی تقریبات کو کامیاب کرے.نیز فرمایا کہ میرے دل میں یہ حسرت رہی کہ کاش ! میں بھی شامل ہو سکتا.میں نے کہا آپ کی جگہ خدا تعالیٰ کے فرشتے

Page 46

شامل ہو رہے تھے.آپ کی یہ دعائیں قبول ہونے کے منظر نے ہم اپنی آنکھوں سے دیکھے ہیں اس لئے آپ سے زیادہ اور کون اس تقریب میں شامل تھا.پس انصار اللہ میں ایسے بھی بزرگ ہیں جو بہت بوڑھے ہیں بستر پر پڑے ہوئے ہلنے جلنے کی بھی طاقت نہیں رکھتے.دوسرے لوگ سہارا دیتے ہیں تو حرکت کرتے ہیں لیکن ان کے دل زندہ اور ہمتیں جوان ہیں.اُن کی دعاؤں میں اتنی طاقت ہے کہ وہ عرش کے پائے ہلا دیتی ہیں.غرض اس لحاظ سے انصار اللہ کا یہ کام ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے فضل اور دعاؤں کی برکت سے بہت تیزی کے ساتھ آگے بڑھیں.بڑھاپے کی کمزوریاں ان کے کام میں جو کمی پیدا کر دیتی ہیں اُس کمی کو دعاؤں کی برکت سے وہ پورا کر سکتے ہیں.بلکہ پورا کرنے سے بھی زیادہ اپنے دامن کو برکتوں سے بھر سکتے ہیں.وقف زندگی کی تحریک میں نے آج خطبہ جمعہ میں تحریک جدید کے سال نو کے آغاز کا اعلان کیا تھا.اور تحریک جدید کی مالی قربانی کے پہلو کو خصوصیت کے ساتھ جماعت کے سامنے رکھا تھا.لیکن تحریک جدید کے نظام میں اور بھی بہت سے پہلو ہیں جو مالی قربانی کے ساتھ پہلو بہ پہلو چلنے چاہئیں.ان میں سے ایک وقف زندگی ہے.وقف زندگی کے تعلق میں آج انصار اللہ کو تحریک کرنا چاہتا ہوں.وہ خصوصیت کے ساتھ وقف کی طرف توجہ کریں.اس وقت سلسلہ کو خدمت کرنے والوں کی بہت زیادہ ضرورت ہے.خدمت کے کام پھیل رہے ہیں اور اس کے ساتھ ہر شعبہ میں کارکنوں کی کمی محسوس ہو رہی ہے...سورۃ صف کی ان آیات میں جو آپ کے سامنے ابھی تلاوت کی گئی تھیں یعنی مَنْ أَنْصَارِی اِلَی اللہ کے اس اعلان میں بوڑھے بھی شامل ہیں اور بچے بھی.جوان بھی شامل ہیں.اور عورتیں بھی لیکن انصار کو خصوصیت کے ساتھ میں اس وجہ سے مخاطب ہوں کہ ہماری بعض ضرورتیں فوری طور پر انصار پوری کر سکتے ہیں.ہمارے بہت سے ایسے انصار ہیں جو ریٹائر منٹ کی عمر کو پہنچنے والے ہیں.بہت سے ایسے بھی ہیں جو ریٹائر منٹ کو پہنچ چکے ہیں.جن کو کوئی کام نہیں ملتا.ان کی اس سے زیادہ خوش نصیبی اور کیا ہو سکتی ہے کہ وہ اپنی بقیہ عمر خدا کے دین کی خدمت کے لئے رضا کارانہ طور پر وقف کر دیں......دوسرے وہ دوست جو ملازمت سے فارغ ہونے کے بعد رزق کے بعض اور راستے پالیتے ہیں.ان کو نئے نئے ذرائع معاش میسر آ جاتے ہیں.ان سے میں یہ کہتا ہوں کہ آپ

Page 47

۲۱ نے زندگی کا ایک بڑا حصہ دنیا کمانے میں صرف کیا.اب چھوٹی سی آزمائش آپ کو در پیش ہے وہ اپنے آپ کو خدمت دین کے لئے پیش کریں اور سلسلہ کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے میں حصہ لیں کیونکہ جتنے زیادہ واقفین اس وقت میسر آ ئیں گے اللہ تعالیٰ کے فضل سے اتنی ہی تیزی کے ساتھ اسلام کو چہار دانگ عالم میں فتح نصیب ہوگی.علاوہ ازیں ایسے واقفین بھی چاہئیں جو یہ تو فیق رکھتے ہوں کہ مرکز سے باہر جا کر بھی خدمت دین کر سکیں.یہ بھی اس قسم کا رضا کارانہ وقف ہوگا...پس ایسے زندہ دل اور ایسے جواں ہمت انصار کی ضرورت ہے جو ان نیک ارادوں کے ساتھ اپنے نام پیش کریں کہ انہیں جہاں بھی جس شکل میں بھی خدمت کے کام پر لگایا جائے گا.وہ اس کو انعام سمجھیں گے.اللہ کی رحمت تصور کریں گے.اگر ادنیٰ سے ادنی کام پر بھی لگایا جائے گا تب بھی وہ خوش ہوں گے کہ خدا کے نوکر ہیں.اگر کام نہیں بھی ہو گا.اُن کا وقت بظاہر ضائع بھی ہورہا ہو گا تب بھی وہ یہ سمجھیں گے کہ خدا کی خاطر بیٹھے انتظار کر رہے ہیں.اس سے بہتر زندگی اور کیا ہوسکتی ہے.خدا کی خاطر یہ بے کاری بھی ہزا ر ہا کا موں سے بہتر ہوتی.وقف اولا د کی تحریک وقف کا ایک دوسرا پہلو یہ ہے کہ نوجوان آگے آئیں.اس لحاظ سے بھی انصار بہت بڑی خدمت انجام دے سکتے ہیں.ان کو بار بار نصیحت کریں.ان کو یہ باور کرائیں کہ سب سے زیادہ امن کی زندگی وقف کی زندگی ہے.سب سے زیادہ سکینت اور طمانیت کی زندگی وقف کی زندگی ہے.اللہ تعالیٰ واقفین کو کبھی ضائع نہیں کرتا.جو واقفین وفا کے ساتھ اپنے عہد پر قائم رہتے ہیں ، اُن کو خدا کبھی ضائع نہیں کرتا.اُن کی اولادوں کو کبھی ضائع نہیں کرتا.دنیا بھی پھر اُن کے پیچھے چلی آتی ہے.حقیقت یہ ہے کہ اس سے زیادہ طمانیت بخش کوئی زندگی نہیں جو خدا کے دین کی خدمت میں صرف ہو رہی ہو.غرض انصار کو چاہئیے کہ وہ اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوائیں.دنیا کے لحاظ سے ان کو زیور تعلیم سے خوب مزین کریں اور پھر ان سے کہیں کہ اب اپنے نام خدمت دین کے لئے پیش کرو.یہ ایک عمومی تحریک ہے جس میں انصار سلسلہ کی بڑی مدد کر سکتے ہیں.گھر گھر چرچا کر سکتے ہیں اور ایک نئی رو چلا سکتے ہیں تا کہ اس کثرت کے ساتھ واقفین پیش ہوں کہ ہمیں ان میں سے چناؤ کرنا پڑے...انشاء اللہ انہی دیوانوں کے ذریعہ سے آج دنیا میں انقلاب برپا ہو گا.فرزانوں کے ہاتھوں تو دنیا بہت ویران ہو چکی اور اب بالکل تباہی کے کنارے پر جا کھڑی ہے.احمدیت کے دیوانوں نے دنیا کو اس تباہی

Page 48

۲۲ سے بچانا ہے پس ہمیں ان دیوانوں کی ضرورت ہے.....بد رسوم کے خلاف جہاد تیسرے کئی نئی بد رسوم کے خلاف جہاد کا کام ہے.جسے میں خصوصیت کے ساتھ انصار اللہ کے سپرد کرتا ہوں.تحریک جدید کے بہت سے مطالبات میں سے ایک مطالبہ یہ بھی تھا کہ دوست اپنی زندگی کو تعیش سے بچا کر سادگی کی طرف لے آئیں.خدمت اسلام کی جس راہ پر ہم گامزن ہیں، اُس کا یہ تقاضا ہے کہ حرام تو حرام بعض حلال چیزیں بھی ہم چھوڑ دیں تا کہ وہ معاشرہ پیدا کیا جا سکے جو ہمارے مقصد کے حصول میں محمد ہو....اس لئے اپنے معاشرہ میں پاک تبدیلی پیدا کرنے کی کوشش کریں.مرور زمانہ سے جو بدیاں رفتہ رفتہ ہمارے معاشرے داخل ہوگئی ہیں ان کی بیخ کنی کا کام شروع کریں.بیاہ شادی پر بعض بد رسوم ہمارے معاشرہ میں داخل ہو رہی ہیں اسی طرح بے پردگی پھیلتی جارہی ہے اس کے خلاف ایک جہاد کرنا پڑے گا.پس پیشتر اس کے کہ معاشرہ کی خرابیاں ہمارے اندر مزید نفوذ کریں ہمیں اپنے دفاع کو کناروں پر مضبوط کرنا چاہئے اور اپنی سوسائٹی کو آج کل کے معاشرہ کی برائیوں سے کلیۂ محفوظ کر دینا چاہیئے.اس ضمن میں بھی مجھے انشاء اللہ تعالیٰ توقع ہے کہ انصار ایک نمایاں کردار ادا کریں گے.ان کی تلقین اور تعلیم کے ذریعہ خدا کے فضل سے نمایاں تبدیلیاں پیدا ہوں گی...پس یہ اتنا مشکل کام نہیں ہے جو انصار کے سپرد کیا جا رہا ہے.یہ تو لہو لگا کر شہیدوں میں داخل ہونے والی بات ہے.انصار ذراسی بھی محنت کریں گے تو انشاء اللہ بہت ہی شاندار، وسیع ، گہرے اور دیر پا نتائج پیدا ہوں گے.اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے ہمیں تو فیق عطا فرمائے.خدا تعالیٰ دن بدن جماعت احمدیہ کو اس اعلیٰ مقصد کی طرف تیزی کے ساتھ لے جانا شروع کرے جس کا ہمیں انتظار کرتے ہوئے ایک لمبا عرصہ گزر چکا ہے.اب تو دل بے قرار ہے.خدا جلد جلد فتح کا وہ دن دکھائے جب ساری دنیا میں حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جھنڈا بلند ہورہا ہوا ور دوسرے سارے جھنڈے سرنگوں ہو جائیں.‘، ﴿9﴾ حضور افتتاحی خطاب کے بعد اپنی نشست پر واپس تشریف لے گئے اور اجتماعی دعا کروائی.مجلس مرکز یہ کا عشائیہ اجتماع کے دوسرے دن سید نا حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے مجلس انصار اللہ کی درخواست پر ۶ نومبر ۱۹۸۲ء کی رات کو عشائیے میں شرکت فرمائی.حضور رات آٹھ بجے مقام عشائیہ پر تشریف لائے.یہ جگہ مسجد کے سامنے جنوبی طرف شامیانے لگا کر بنائی گئی تھی.حضور کی آمد پر تلاوت قرآن کریم سے

Page 49

۲۳ کارروائی شروع ہوئی.اس کے بعد صدر مجلس محترم چوہدری حمید اللہ صاحب نے حضور کی خدمت میں مندرجہ ذیل سپاسنامہ پیش کیا جس میں حضور کے کامیاب و کامران دورے سے واپسی پر حضور کو اراکین انصار اللہ کی طرف سے اھلاً و سہلاً و مرحباً کہا.سپاسنامه سیدنا وا مامنا السلام عليكم ورحمة الله و بركاته اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل و کرم سے حضور پُر نور کے پہلے غیر ملکی دورے کو جن بے شمار برکتوں اور رحمتوں سے نوازا ہے ان کے پیش نظر ہم انصار کے دلوں میں اس بات کی شدید خواہش تھی کہ حضورانور کی خدمت میں ہدیہ تبریک پیش کریں اور حضور انور کی پاکیزہ صحبت سے زیادہ سے زیادہ فیضیاب ہوں.سوالحمد للہ ہماری انتہائی خوش قسمتی ہے کہ ہماری درخواست کو قبول فرماتے ہوئے آج حضور انور ہمارے درمیان رونق افروز ہیں.ہم نا چیز انصار اللہ خلوص دل اور محبت و احترام کے گہرے جذبات سے مبارکبا د عرض کرتے ہوئے حضور انور کی خدمت میں اَهْلاً وَسَهْلاً وَّ مَرْحَبًا عرض کرتے ہیں.ہمارے پیارے آقا ! ہم ناچیز انصار کا حضور انور سے ماضی قریب میں بڑا گہرا اور قریبی تعلق رہا ہے.حضور انور قریباً تین سال بحیثیت صدر مجلس انصاراللہ ہماری رہنمائی فرماتے رہے اور حضور انور کی صدارت کے زریں عہد میں مجلس نے بفضل خدا ہر جہت سے ترقی کی منازل طے کیں.اسی اثناء میں اللہ تعالیٰ کی حکمت بالغہ کے تحت جماعت پر ایک کڑی آزمائش اور خوف کا عالم طاری ہوا اور اللہ تعالیٰ نے احمدیت کی صداقت ظاہر کرنے کے لئے خوف کے ازالہ اور تمکنت دین کی خاطر خلیفہ امسیح الرابع کی رفیع الشان حیثیت میں حضور کا وجود باجود ہمیں عطا فرمایا.اللہ تعالیٰ کے اس بے پایاں فضل اور عظیم الشان عنایت پر ہمارے دل حمد وثناء سے لبریز اور سر سجدہ کناں ہیں.قبائے خلافت کے زیب تن ہونے کے ساتھ ہی حضور انور کی ذمہ داریوں میں غیر معمولی اضافہ ہو گیا تو اللہ تعالیٰ نے نہ صرف پاکستان میں بلکہ مرکز سے ہزاروں میل دور بسنے والی روحوں کی تربیت کے لئے بھی دورہ یورپ کی صورت میں بروقت اقوام عالم کی تربیت کے سامان مہیا فرما دئیے جو خدا تعالیٰ کی غیر معمولی تائیدات سے عبارت ہیں جن میں صدیوں بعد اندلس میں ایک نئی مسجد کا افتتاح سرفہرست ہے جس کا سنگ بنیاد ۹ اکتوبر ۱۹۸۰ء کو ہم سے جدا ہونے والے محبوب آقا حضرت خلیفہ اسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ کے دست مبارک سے رکھا جا چکا تھا.

Page 50

۲۴ جیسا کہ سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام نے حاشیہ صفحہ ۱۳ فتح اسلام میں رقم فرمایا ہے کہ ” وہ وقت دور نہیں بلکہ بہت قریب ہے کہ جب تم فرشتوں کی فوجیں آسمان سے اترتی اور ایشیا اور یورپ اور امریکہ کے دلوں پر نازل ہوتی دیکھو گے.یہ تم معلوم کر چکے ہو کہ خلیفہ اللہ کے نزول کے ساتھ فرشتوں کا نازل ہونا ضروری ہے تا کہ دلوں کو حق کی طرف پھیریں سو تم اس نشان کے منتظر رہو.“ سوا اللہ تعالیٰ نے خلیفہ اللہ کے نائب برحق کے دورہ یورپ کے ایام میں قدم قدم پر فرشتوں کے نزول اور دلوں کی پاک تبدیلی کے مناظر دکھائے.حضور انور ۲۸ جولائی ۱۹۸۲ ء کو ربوہ سے اس مقدس سفر پر روانہ ہوئے اور ۱۲ اکتوبر ۱۹۸۲ء کو واپس خیر و برکت کے ساتھ ربوہ میں ورود فرما ہوئے.اڑھائی ماہ کے اس عرصہ میں اللہ تعالیٰ نے حضورانور کو ناروے، سویڈن، ڈنمارک، مغربی جرمنی ، آسٹریا ، سوئٹزرلینڈ ، ہالینڈ ، سپین اور انگلستان میں وسیع پیمانے پر حق کی منادی کرنے کی توفیق سعید بخشی.اس دوران حضور انور کے اعزاز میں ایک درجن کے قریب استقبالیہ تقریبیں منعقد کی گئیں.دو درجن سے زائد مجالس علم و عرفان کو حضور انور نے علم و عرفان کی روشنی سے منور فرمایا.جرمنی اور انگلستان کے ممالک میں حضور کے اعزاز میں آٹھ دعوتیں ایسی تھیں جن میں علاقہ کے میئر خود شامل ہوتے رہے بلکہ ان میں سے بعض خود میئرز کی طرف سے منعقد کی گئیں.اس دورہ میں حضور انور نے اٹھارہ پریس کانفرنسز سے خطاب فرمایا.علاوہ ازیں حضور انور نے انگلستان میں دونئے مشن ہاؤسز کا ( جناھم اور کرائڈن میں ) افتتاح فرمایا.نیز زیورک میں ایک معرکۃ الآراء پبلک ٹیچر سے اہل یورپ کو ایک مرتبہ پھر آنے والی تباہی سے خبر دار کر کے اس سے محفوظ رہنے کے لئے اپنے خالق حقیقی کی طرف بلایا اور یہ نکتہ واضح فرمایا کہ ھے حیلے سب جاتے رہے اک حضرت تو اب ہے سیدنا و امامنا ! حضور انور نے ان تمام تقریبات میں بفضلِ خدا بڑے پیاری اور محبت سے تثلیث اور دہریت کی شکار مخلوق کو خالق کائنات کی تو حید اور سرور کائنات حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کی صداقت اور فضیلت ذہن نشین کروائی اور مردہ قوموں کو حیات نو کا پیغام دیا اور دنیا نے خلیفہ اللہ کے نائب برحق کی خاطر ملائکہ کا نزول اور دلوں کی پاک تبدیلی کے ایمان افروز نظارے دیکھے.ذلِكَ فَضْلُ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ.اس با برکت دورہ میں حضور انور نے بیرونی مشہوں کو پہلے سے زیادہ منظم کرنے اور انہیں مزید تقویت پہنچانے کے لئے شوری کا نظام جاری فرمایا اور ہر مشن میں منعقدہ مجلس شوریٰ

Page 51

۲۵ کی صدارت فرما کر انہیں زریں ہدایات سے نوازا.انہیں مالی قربانی کا نیا ولولہ اور تقویٰ اللہ میں ترقی کرنے کا نیا جوش عطا فر مایا.سپین کی سرزمین میں افتتاح مسجد بشارت کے سلسلہ میں تو اللہ تعالیٰ کی غیر معمولی تائید ونصرت جو اپنے اندر معجزات کا رنگ رکھتی تھی، نے اپنوں اور بریگا نوں سب کو ورطہ حیرت میں ڈال رکھا ہے.اس کو بجاطور پر ایک حیرت انگیز روحانی انقلاب کہا جا سکتا ہے.الْفَضْلُ مَا شَهِدَتْ بِهِ الْاَعْدَاءُ کے تحت اغیار کی طرف سے اس عظیم کا رنامہ کا اعتراف خدا تعالیٰ کا ایک بہت بڑا فضل ہے.نہ صرف ملک سپین کے پریس، ریڈیو اور ٹی وی ایسے ذرائع ابلاغ نے اس مسجد کے حوالے سے اسلام واحمدیت اور حضور انور کا ذکر خیر کیا بلکہ افتتاح کی عظیم الشان تقریب کے ایمان پرور مناظر بذریعہ ٹی وی دوسرے ممالک (سعودی عرب ، مسقط، دوبئی ، قطر اور بحرین) میں بھی دکھائے گئے.اپنے ملک کے پریس سمیت کئی دیگر ممالک کے پریس نے اس مسجد کا یہ اعجازی پہلو بہر حال تسلیم کیا ہے کہ یہ گو ہر مقصود صدیوں بعد اگر حاصل ہوا تو وہ جماعت احمدیہ کے ذریعہ حاصل ہوا.اگر چہ عالم اسلام نے اس اعزاز کو حاصل کرنے کے لئے کئی سطحوں پر مسلسل کوشش کی.مگر کامیابی نہ ہوئی.دراصل یہ سعادت صرف اور صرف خلیفتہ اللہ کی جماعت کے لئے مقدر تھی جس کے لئے خدا تعالیٰ نے ملائکہ نازل فرمائے اور دلوں میں ایک پاک تبدیلی رونما فرمائی.ملک سپین کا ملکی قانون بدلا اور اہل سپین کے دل اسلام کی طرف مائل کر دیے.۱۰ ستمبر ۱۹۸۲ء کو حضور پر نور کے دست مبارک سے سرزمین اندیس میں مسجد بشارت کے افتتاح کی تقریب ایک تاریخ ساز اور انقلاب انگیز تقریب تھی جس کو حضور انور نے اس حسن و خوبی سے سرانجام دیا کہ اللہ تعالیٰ نے اُسے بڑی محبت بھری نظروں سے دیکھتے ہوئے اس کے بے شمار شیر میں ثمرات مترتب فرمائے.چنانچہ اسی سرزمین میں حضور انور کے ارشاد کے تحت جو مجلس مشاورت منعقد کی گئی.وہ بھی ایک امتیازی شان کی حامل تھی.خلیفہ وقت کی صدارت میں دنیا کی تمام جہات میں بسنے والی اقوام کی بھر پور نمائندگی کے باعث اور اس کی ہمہ گیرا فادیت کے پیش نظر وہ ایک تاریخ ساز مشاورت تھی.و الحمد للہ علی ذلک اللہ تعالیٰ کے ان بے حد و بے حساب فضل و عنایات پر حمد و ثناء کرتے ہوئے جذبات شکر و امتنان کے ساتھ حضور کے ناچیز انصار کو اس امر کا بخوبی احساس ہے کہ لَبِنْ شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ کی بشارتِ خداوندی کے پیش نظر دین حق کی مزید اشاعت اور کامل غلبہ کے لئے اور آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے جھنڈے تلے اقوام عالم کو جمع

Page 52

۲۶ کرنے کے لئے ہمارا پہلے سے بھی بڑھ چڑھ کر جانی، مالی اور عزت و جذبات کی قربانیاں پیش کرنا از بس ضروری ہے اس لئے ان امور کی توفیق سعید پانے کے لئے حضور انور سے دردمندانہ دعاؤں کے خواستگار ہیں.والسلام حضور انور کا خطاب ہم ہیں حضور پُر نور کے نا چیز اراکین انصار اللہ عالمگیر سپاسنامہ کے بعد حضور رحمہ اللہ تعالیٰ نے ایک پُر اثر خطاب فرمایا جو گیارہ منٹ تک جاری رہا.تشهد و تعوذ اور تسمیہ کے بعد حضور نے فرمایا: مغربی قوموں میں یہ رواج ہے کہ ڈنر یعنی رات کے کھانے کے بعد تقاریر ہوتی ہیں لیکن قرآن کریم سے اس کے بالکل برعکس رواج کا پتہ چلتا ہے.حضرت یوسف علیہ السلام نے کھانے سے پہلے تقریر فرمائی.اور ان کے دو ساتھی قیدیوں کو جن کو تبلیغ کرنا مقصود تھا فر مایا کہ جب تک کھانا نہیں لگتا ہم بیٹھ کر تبلیغی باتیں کرتے ہیں.اسی طرح حضرت مسیح موعود به الصلوة والسلام نے بھی لاہور میں کھانے کے انتظار میں احباب کو مخاطب فرمایا.آج جب انصار نے مجھ سے پوچھا کہ ہم کھانے کے بعد گفتگو کا پروگرام رکھیں یا کھانے سے پہلے تو میرے ذہن میں یہی دو مثالیں تھیں جن کے پیش نظر میں نے کہا کہ کھانے سے پہلے رکھ لیں.یورپ اپنے رواج قائم کرتا ہے.ہم اپنے رواج قائم کریں گے...سپاسنامے میں جس سفر کا ذکر کیا گیا ہے.اس کا مرکزی نقطہ وہی ہے جو پہلے بیان کر دیا گیا.کہ جو بھی اس سفر میں میسر آیا محض اور محض اللہ تعالیٰ کے فضل کے ساتھ میسر آیا.ورنہ حقیقت یہ ہے کہ میں کیا اور میری بساط کیا.یہ وہی یورپ ہے جہاں کبھی خیمہ لے کر ، کبھی HAVERSACK پیچھے رکھ کر میں پھرا کرتا تھا اور انہی گلیوں سے گذرتا تھا لیکن کسی کو پرواہی نہیں تھی کہ کون آیا اور کون گذر گیا.تبلیغی گفتگو کا بھی موقعہ ملتا تھا تو زیادہ سے زیادہ ایک دو تین یا چار کو متوجہ کر سکتا تھا یہ وہی وجود ہے اس میں کوئی فرق نہیں لیکن جب اللہ تعالیٰ نے محض اپنے فضل سے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی برکت سے مجھے اس سفر کی توفیق عطا فرمائی تو بالکل کایا پلٹ گئی.اللہ تعالیٰ نے توفیق بخشی اور ہمت عطا کی.لوگ سمجھتے تھے کہ میں تھک گیا ہوں.لیکن مجھے تو پتہ ہی نہیں لگتا تھا.کہ تھکاوٹ کیا چیز ہے؟...جب احمدی احباب کو نئی

Page 53

۲۷ منزلیں طے کرتے دیکھتے تھے تو دل اللہ تعالیٰ کے شکر کے ساتھ بھر جاتا تھا.یہ وہ روحانی غذا ہے جس کا کوئی مقابلہ نہیں ہے.یہ جسم کے انگ انگ کو سہلاتی تھی.تسکین پہنچاتی تھی اور نئی طاقت اور توانائی سے بھر دیتی تھی.پھر غیروں کے ساتھ بھی اللہ تعالیٰ نے اسی قسم کے فضلوں کے نظارے دکھائے.....ہر بات جو ہم بیان کرتے تھے اس کو بڑی تنقیدی نظر سے دیکھتے تھے لیکن رفتہ رفتہ رنگ بدل جاتا تھا.دیکھتے دیکھتے ان کی طبیعتیں نرم پڑ جاتی تھیں اور ملائم ہو جاتی تھیں.آنکھوں میں ادب آ جا تا تھا.اور محبت پیدا ہو جاتی تھی.دو حر ہے جو بار ہا استعمال کئے گئے.دونوں نے ہی ہمیشہ الٹا اثر دکھایا ان کے نقطہ نگاہ سے.ایک تو ثمینی صاحب کو ہمیشہ نشانہ بنایا جا تا تھا.اس کا اللہ تعالیٰ نے جو جواب دینے کی تو فیق عطا فرمائی وہ میں انشاء اللہ کل ذکر کروں گا.دوسرے عورت کے مقام کے متعلق پوچھا جاتا.اور یہ سوال ہمیشہ عورتوں کی طرف سے ہوتا تھا.عورتیں پریس کی نمائندہ بہت کثرت سے ہوتی ہیں.اور یہ اللہ تعالیٰ کی شان تھی کہ پریس کی مجلس کے دوران جوابات کے بعد وہ نمائندگان بلند آواز سے اقرار کرنے لگتی تھیں کہ ہاں.یہ ٹھیک ہے.اسلام عورت کو زیادہ بلند مقام دیتا ہے....میں یہ محسوس کرتا تھا کہ یہ محض اللہ تعالیٰ کا فضل ہے کہ ایک پاک تبدیلی پیدا ہورہی ہے اور یورپ میں ایک خاص ہوا چلی ہے جو دلیل کو سننے کے لئے ان کو آمادہ کر رہی ہے.اور ان کے اندر خطرات کے احساس کو بیدار کر رہی ہے.اسی لئے طبیعت میں بڑی فکر پیدا ہوتی تھی کہ ہماری کوششیں اس کے مقابل پر کچھ بھی نہیں ہیں.ہمیں لازماً ان کوششوں کو تیز کرنا پڑے گا.لازماً واقفین کی تعداد بڑھانی پڑے گی.اور بکثرت اپنے بوڑھوں ، بچوں، جوانوں اور عورتوں کو اس میدان میں جھونکنا پڑے گا..میں آپ کا بہت ممنون ہوں کہ آپ نے بڑی محبت کے ساتھ اور بڑے پیار کے ساتھ سلوک فرمایا.اب بھی اور اس سے پہلے بھی جب تک انصار سے وابستہ رہا ہوں بہت ہی غیر معمولی تعاون فرمایا ہے.حالانکہ میری کوئی حیثیت نہیں تھی.میری کوئی بساط نہیں تھی.میں یہاں تھا ہی نہیں جب آپ نے مجھے صدر چنا تھا.اس وجہ سے میں اپنے آپ کو بڑا اوپرا ( غیر مانوس اجنبی ) محسوس کرتا تھا.عمر کے لحاظ سے اگر چہ بوڑھا تو تھا لیکن اپنے آپ کو بوڑھا ماننے کے لئے تیار نہیں تھا.اس لئے بھی اوپر ا لگتا تھا.کہ بوڑھا بھی بنوں بلکہ بوڑھوں کا صدر بن کے بیٹھ جاؤں.اور دوسرے اس لئے کہ مجھے کسی مجلس عاملہ میں بھی شامل ہونے کا موقعہ نہیں ملا تھا.بالکل تجربہ نہ تھا کہ اس مجلس کے کیا آداب ہیں؟ اس کو کس طرح چلانا

Page 54

۲۸ ہے؟ اللہ تعالیٰ ان سب کا رکنوں کو جزائے خیر عطا فرمائے جنہوں نے کسی نہ کسی حیثیت سے محض اللہ تعاون فرمایا.اور یہ مجلس پہلے سے آگے بڑھتی رہی.ایک دور کا سوال نہیں ہے.ہر دور میں یہ مجلس آگے بڑھے گی.میں آپ کو یہ بتا دیتا ہوں کہ آگے بڑھنا آپ کے مقدر میں لکھا ہوا ہے.ہر اگلے دور میں محسوس ہوگا کہ یہ مجلس پچھلے دور سے آگے بڑھ گئی ہے لیکن نہ پچھلوں کا قصور ہو گا.نہ اگلوں کی خوبی حقیقت یہ ہے کہ جس قوم کے مقدر میں آگے ہی آگے جانا ہے.اُس نے آگے بڑھنا ہے اس کے لئے کبھی ٹھہر نے کا وقت نہیں آئے گا نہ آپ کے لئے آ سکتا ہے نہ انشاء اللہ تعالیٰ آئے گا.اللہ تعالیٰ ہمیں توفیق عطا فرمائے کہ ہمارے اعمال اس راہ میں حائل نہ ہو جائیں کیونکہ جہاں تک تقدیر الہی کا تعلق ہے وہ یہی ہے.(۱۰) تقاریر علمائے سلسلہ سالانہ اجتماع کے دوران تینوں دن علمائے سلسلہ نے مختلف موضوعات پر تقاریر کیں اور درس دیئے نیز نمائندہ امریکہ نے بھی خطاب کیا.بعض تقاریر کے خلاصے مقررین کی زبانی پیش کئے جاتے ہیں : نماز با جماعت کی اہمیت محترم ملک سیف الرحمن صاحب نے نماز با جماعت کی اہمیت پر درس حدیث دیتے ہوئے فرمایا کہ اسلام تو حید کا مذہب ہے.اس میں وحدت پر بے حد زور دیا گیا ہے اور اس کے ہر حکم میں وحدت اور اتحاد کی روح کارفرما ہے.نماز جو معراج المومنین ہے، اس میں بھی یہی روح اور اجتماعیت کارفرما ہے یہاں تک کہ اگر کوئی جان بوجھ کر لا پرواہی سے کسی عذر کے بغیر اکیلے نماز پڑھتا ہے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کی رو سے اس کی نماز رڈ ہونے کے لائق ہے.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ اور آپ کے ارشادات سے یہی ثابت ہے کہ اصل نماز تو نماز با جماعت ہی ہے.بیماری کی ایک آدھ نماز کے سوا حضور نے ہمیشہ جماعت کے ساتھ نماز ادا کی.حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بیماری میں جس میں آپ کی وفات ہوئی،حضرت ابو بکر کو نماز پڑھانے کا ارشاد فرمایا.اس دوران حضور کی طبیعت کچھ سنبھل گئی تو حضور نے دو آدمیوں کا سہارا لیتے ہوئے مسجد کا رخ فرمایا.اس وقت ضعف کی وجہ سے حضور کے قدم زمین پر پورے طور پر نہیں پڑتے تھے بلکہ گھسٹتے جاتے تھے.حضرت ابو بکر نے آنحضرت کو آتے دیکھا تو وہ نماز پڑھانے سے ہٹنے لگے.لیکن حضور نے انہیں نماز پڑھاتے رہنے کا اشارہ فرمایا اور خود ان کے پہلو میں بیٹھ کر نماز ادا کی.جو لوگ طاقت رکھتے ہوئے مسجد میں آ کر نماز باجماعت ادا نہیں کرتے ان کے متعلق حضور نے فرمایا ہے کہ میرا دل چاہتا ہے ایسے

Page 55

۲۹ لوگوں کے گھروں کو ان کے مکینوں سمیت جلا دوں.سیرت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مکرم سید عبدالحئی شاہ صاحب نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کے موضوع پر اپنی تقریر میں بیان کیا کہ کسی انسان کی سیرت کو جانچنے اور پر کھنے کے کئی طریقے ہیں.ایک صورت یہ بھی ہے کہ ہم دیکھیں اس شخص کی تمنائیں اور آرزوئیں کیا ہیں.وہ زندگی کو کس نظر سے دیکھتا ہے.وہ خدا کے حضور جب دعا کرتا ہے تو کن مقاصد کی تکمیل کی خواہش ظاہر کرتا ہے اور اس کا صحیح نظر کیا ہے؟ وہ تضرع اور ابتہال کی گھڑیوں میں اپنے خدا سے کیا مانگتا ہے؟ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک شب حضور کی باری میرے ہاں تھی.حضور نصف شب کے قریب اٹھے.میرے دل میں یہ خیال پیدا ہوا کہ دیکھوں حضور کہاں جاتے ہیں.حضورسید ھے قبرستان کی طرف گئے اور وہاں پہنچ کر نوافل پڑھنا شروع کر دیئے.حضور جب سجدہ میں گئے تو آپ کا سینہ کثرت گریہ وزاری سے یوں تھا جیسے ہنڈیا اہل رہی ہوا اور حضور بار بار خدا کے حضور یہ دعا مانگ رہے تھے.اللَّهُمَّ سَجَدَتْ لَكَ رُوحِي وَجَنَانِی.اے اللہ ! میری روح اور میرے دل تیرے حضور سجدہ ریز ہیں.روایات میں آتا ہے کہ حضور رات کو نماز تہجد میں اتنی دیر قیام فرماتے کہ آپ کی پنڈلیوں میں ورم ہو جاتا.حضرت مغیرہ کہتے ہیں کہ ہم نے دریافت کیا کہ حضور ایسا کیوں کرتے ہیں؟ حضور کی تو اگلی پچھلی خطائیں اللہ تعالیٰ نے معاف فرمائی ہیں.تو حضور نے جواباً فرمایا أَفَلَا كُونَ عَبْدًا شَكُورًا.تو کیا میں اپنے رب کا شکر گزار بندہ نہ بنوں.حضور ہمیشہ خدا کی محبت مانگتے.اپنی امت کی اصلاح کے لئے دعائیں مانگتے.دشمنوں کی بخشش کے لئے خدا کے حضور گریہ وزاری کرتے.دنیاوی مال و دولت اور آرام و آسائش کے لئے آپ کی دعائیں نہ ہو ا کرتی تھیں.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور فریضہ تبلیغ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور فریضہ تبلیغ کے موضوع پر مکرم مولا نا محمد شفیع اشرف صاحب نے تقریر میں بتایا کہ ہمارے پیارے آقا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا ہر لمحہ خدا کے پیغام کی اشاعت اور مخلوق خدا کی بھلائی اور خیر خواہی کے لئے وقف تھا.آپ کی بعثت کا مقصد ہی یہ تھا کہ ہر شخص تک خدائے واحد دیگانہ کا پیغام پہنچ جائے اور بنی نوع انسان اپنے خالق و مالک کی معرفت حاصل کر لے.خدا ئی ارشاد کہ يَأَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِغْ مَا اُنْزِلَ إِلَيْٹ کی تعمیل میں آپ تبلیغ دین کا کوئی موقعہ بھی ہاتھ سے نہ جانے دیتے.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دعویٰ نبوت فرمایا تو اہل مکہ نے شدید مخالفت کی اور مسلسل اُنیس سال تک مختلف طریقوں سے آپ کو تکلیف پہنچاتے رہے لیکن حضور نے تبلیغ کا سلسلہ کسی لمحہ بند نہ کیا.مخالفت کے یہ حالات بہت حد تک آپ کے لئے اس امر میں مانع تھے کہ آپ عالمی سطح پر اسلام کی تبلیغ کے لئے کوئی

Page 56

کارروائی کرسکیں.لیکن جونہی سنہ 4 ہجری میں خدا تعالیٰ کی تقدیر نے مخالفین اسلام کو مسلمانوں کے ساتھ صلح اور امن کے ساتھ رہنے پر مجبور کر دیا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بیرونی دنیا کی طرف بھی توجہ فرمائی.صلح حدیبیہ کے معاً بعد حضور نے متعدد بادشاہوں اور فرمانرواؤں کو تبلیغی خطوط لکھوائے.ان کی تعداد انتیس بتائی جاتی ہے.ان خطوط کی اہمیت کے پیش نظر ان پر مہر لگانے کے لئے حضور نے بطور خاص چاندی کی ایک انگوٹھی تیار کروائی جس میں محمد رسول اللہ کے الفاظ کندہ کروائے گئے.پھر حضور نے اس بات کوملحوظ رکھا کہ ان خطوط کو لے کر ایسے آدمی جائیں جو مکتوب الیہ کی زبان جانتے ہوں.آج آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اسوہ تقاضا کرتا ہے کہ ہم بھی اس مبارک طریق تبلیغ کو زیادہ اہمیت کے ساتھ اختیار کریں.حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے تبلیغی وفود محترم مولانا غلام باری سیف صاحب نے حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے تبلیغی وفود کے موضوع پر خطاب میں بیان کیا کہ تاریخ اسلام شاہد ہے کہ خدا کے برگزیدہ رسول نے فریضہ تبلیغ کو کما حقہ سرانجام دیا.حجۃ الوداع کے موقعہ پر لاکھوں صحابہ نے اس امر کی شہادت دی کہ حضور نے خدا کا پیغام لوگوں تک پہنچا دیا ہے.جب اللہ تعالیٰ نے آنحضرت سے فرمایا کہ وَاَنْذِرْ عَشِيْرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ.تو آپ نے ایک ایک قبیلے کو پکارا اور خدا کا پیغام دیا.جب خدائی حکم ملا فاضدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ تو آپ نے اس طرح پیغام پہنچایا کہ حج کے موسم میں ایک ایک خیمہ میں جاتے اور انہیں خدا کا پیغام پہنچاتے.مکہ والوں نے جب خدا کے پیغام کو قبول کرنے سے انکار کیا تو حضور نے طائف کا سفر اختیار فرمایا.اوباشوں نے خدا کی مجسم رحمت کو پتھروں سے لہولہان کر دیا لیکن آپ مایوس نہ ہوئے.بادشاہوں کو تبلیغی خطوط لکھے.حدیبیہ کے موقعہ پر بھرے ہوئے قریش کو سمجھانے کے لئے آپ نے حضرت عثمان کو سفیر امن بنا کر بھجوایا.واقعہ ہجرت سے قبل اہلِ مدینہ میں تبلیغ کے لئے آپ نے بارہ نقیب مقرر فرمائے.غرضیکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے تبلیغ کی خاطر ہر طریق اختیار فرمایا.اس راہ میں حضور اور آپ کے صحابہ کو بہت دکھ دئے گئے لیکن پیغام حق کا سلسلہ کبھی بند نہ ہوا.آج بھی اس امر کی ضرورت ہے کہ انصاراللہ میدان تبلیغ میں اتریں اور ایک جنون کی کیفیت کے ساتھ اس فرض کو ادا کریں اور اس راہ کی ہر مشکل کو خندہ پیشانی سے قبول کریں.ذکر حبیب“ ذکر حبیب“ کے موضوع پر مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب نے اپنے مقالہ میں بیان کیا کہ ہمارے پیارے آقا سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی سیرت کے تمام پہلو اپنی تمام رعنائیوں کے ساتھ ہمارے سامنے ایک کھلی کتاب کی طرح ہیں.اللہ تعالیٰ سے بے انتہاء پیار، توحید خالص سے اعلیٰ درجہ کی وابستگی اور شرک سے کلی طور پر بیزاری، حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سے والہانہ عشق ، امت محمدیہ سے حد درجہ محبت ،

Page 57

۳۱ بنی نوع انسان سے ہمدردی اور پیار کے وہ جذبات جن کو تصور میں لانا محال ہے.یہ وہ اعلیٰ درجہ کی صفات ہیں جو ہمیں حضور کی زندگی کا مطالعہ کرنے سے جا بجا نظر آتی ہیں.حضرت مسیح موعود کے ایک بلند مرتبہ ساتھی جنہیں حضور کی زندگی کو بہت قریب سے دیکھنے کا موقعہ ملا.یعنی حضرت ڈاکٹر میر محمد اسماعیل صاحب تحریر فرماتے ہیں: حضرت مسیح موعود علیہ السلام نہایت رؤف و رحیم تھے سخی تھے.مہمان نواز تھے.امجمع الناس تھے.ابتلاؤں کے وقت جب کہ لوگوں کے دل بیٹھے جاتے تھے.آپ شیر کر کی طرح آگے بڑھتے تھے.عفو، چشم پوشی ، فیاضی، خاکساری، وفاداری، سادگی، عشق الہی محبت رسول، ادب بزرگانِ دین ، ایفائے عہد ، حسنِ معاشرت ، وقار، غیرت ، ہمت ، اولوالعزمی ، خوش روئی اور کشادہ پیشانی آپ کے ممتاز اخلاق تھے.میں نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو اس وقت دیکھا جب میں دو برس کا بچہ تھا.پھر آپ میری ان آنکھوں سے اس وقت غائب ہوئے جب میں ستائیس سال کا جوان تھا.مگر میں خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں نے آپ سے بہتر ، آپ سے زیادہ خوش اخلاق، آپ سے زیادہ نیک، آپ سے زیادہ بز رگا نہ شفقت والا ، آپ سے زیادہ اللہ اور رسول کی محبت میں غرق رہنے والا کوئی شخص نہیں دیکھا.آپ ایک نور تھے جو انسانوں کے لئے دنیا پر ظاہر ہوا.اور ایک رحمت کی بارش تھے جو ایمان کی لمبی خشک سالی کے بعد اس زمین پر برسی اور اسے شاداب کر گئی.“ ایک دفعہ حضرت اقدس کے قدیم اور فدائی صحابی حضرت منشی محمد اروڑا صاحب نے ایک عیسائی کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ ”ہم تو ان کے منہ کے بھوکے تھے.اور پھر حضور کی یاد میں بے چین ہو کر اس طرح رونے لگے جیسے ایک بچہ اپنی ماں کی جدائی میں بلک بلک کر روتا ہے.غرض اپنے عزیزوں اور دوستوں سے ایسی مادرانہ شفقت کا نمونہ حضور کی حیات طیبہ میں نظر آتا ہے.حضور اپنے مہمانوں کے متعلق فرماتے ہیں: مہماں جو کر کے الفت آئے بصد محبت دل کو ہوئی ہے فرحت اور جاں کو میری راحت پر دل کو پہنچے غم جب یاد آئے وقت رخصت یہ روز کر مبارک سبحان من برانی صحابہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا جذ بہ تحصیل علم صحابہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا جذ بہ تحصیل علم کے عنوان کے تحت مکرم مولانا فضل الہی صاحب بشیر نے تقریر کی اور بتایا کہ اصحاب الصفہ رضی اللہ عنہم نہایت غریب اور نادار لوگ تھے.دن کے وقت جنگل سے لکڑیاں کاٹ کر اور باہر سے شہر میں پانی بھر کر لاتے اور رات کو پڑھتے اور عبادت کرتے تھے.ان میں سرفہرست حضرت ابو ہریرہ کا ذکر آتا ہے.آپ نے خود کو ایک بے نو افقیر کی طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں میں ڈالا ہوا تھا اور سایہ کی طرح ہر وقت آپ کے ساتھ رہتے.کئی کئی دن فاقوں کی وجہ سے پیٹ پر پتھر باندھ کر

Page 58

مسجد میں ہی پڑے رہتے.مبادا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لا کر کوئی ارشاد فرما ئیں اور وہ اس کے سننے سے محروم رہ جائیں.حصول علم کے اسی شوق کا نتیجہ تھا کہ آپ کی روایات احادیث کی تعداد پانچ ہزار تین سو چوہتر ہے اور آپ کے آٹھ سوشا گر تھے.بیئر معونہ کی جنگ میں ستر حفاظ قرآن شہید ہوئے.ان کے متعلق لکھا ہے کہ وہ دن کے وقت جنگل سے لکڑیاں کاٹ کر اپنی گزر اوقات کرتے اور رات کا اکثر حصہ حفظ قرآن اور عبادت الہی میں گزارتے تھے.ایک دفعہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے کسی خاص غرض کے تحت حفاظ کی مردم شماری کروائی تو معلوم ہوا کہ فوج کے ایک دستہ میں تین سو سے زائد حفاظ تھے.احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ مسلمان عورتوں کو بھی اس قدر حصول علم کا شوق تھا کہ وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کی خدمت میں آتیں اور بلا جھجک مسائل دین دریافت کرتیں اور کبھی خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بلا واسطہ بھی پوچھ لیتیں.صحابہ کرام میں حصول علم کا شوق اس قدر تھا کہ جوصحا بہ کسی وجہ سے مدینہ سے کسی قدر فاصلہ پر اقامت رکھتے تھے ، وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے دربار میں حاضری کے لئے آپس میں باری مقرر کر لیتے تھے.حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے متعلق لکھا ہے کہ ایک روز خود حضور کے دربار میں حاضر ہوتے اور دوسرے روز اپنے پڑوسی حضرت عتبان بن مالک کو بھیجتے.آپ واپس آکر اس روز کی بات پڑوسی کو سناتے اور دوسرے روز ان سے خود سنتے.انصار اللہ کا فرض ہے کہ وہ دینی علوم کی طرف خاص توجہ دیں.خود شوق سے علم حاصل کریں اور اپنی اولادوں کو دینی تعلیم دلائیں.وہ وقت جلد آنے والا ہے جب تو میں دین سیکھنے کے لئے جوق در جوق آپ کو تلاش کریں گی.حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کا دورہ مغرب م مسعود احمد صاحب دہلوی ایڈیٹر روز نامہ الفضل نے جو حضور کے اس تاریخی دورہ میں ساتھ بر۱۹۸۲ء رہے، اپنے مقالہ میں کہا : سید نا حضرت خلیفہ المسح الرابع کا اپنے عبد خلافت کا پہلا دورہ یورپ ۳۰ جولائی سے اکتوبر ۱۹۸ء تک جاری رہا.یہ اپنے دور رس نتائج اور انقلاب انگیز اثرات کے لحاظ سے ایک تاریخ ساز دورہ تھا.اس دورہ میں حضور نو ممالک یعنی ناروے، سویڈن، ڈنمارک، مغربی جرمنی ، آسٹریا، سوئٹزرلینڈ، ہالینڈ ، پین اور انگلستان میں تشریف لے گئے.اس تاریخ ساز دورہ کے نتیجہ میں ان ملکوں کی جماعت ہائے احمد یہ اور اُن کے مخلص و فدائی احباب میں ایک نئی بیداری اور قربانی و ایثار کی ایک نئی روح پیدا ہوئی.پھر یہی نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے

Page 59

۳۳ یہ دورہ اِن ملکوں میں اسلام کے حق میں ایک نئی روچلانے کا موجب بنا.اگر چہ حضور کا یہ دورہ یورپ کے صرف نو ملکوں تک محدود تھا لیکن اس کے انقلاب انگیز اثرات کی تشہیر مشرق و مغرب کے بیشتر ممالک اور بالخصوص مشرق وسطیٰ کے ملکوں میں اس قدر وسیع پیمانہ پر ہوئی کہ گویا ساری دُنیا میں ایک دھوم مچ گئی.یہ سب کچھ اس صادق الوعد خدائے قادر و توانا کی مدد سے ہوا جس نے اسلام کے ساری دُنیا میں غالب آنے کی پہلے سے بشارتیں دے رکھی ہیں.سید نا حضرت خلیفۃالمسیح الرابع " کے عہد خلافت کے اس پہلے دورۂ یورپ سے یہ حقیقت بڑی شان کے ساتھ ایک دفعہ پھر پایہ ثبوت کو پہنچے بغیر نہ رہی کہ ے آسمان پر دعوت حق کے لئے اک جوش ہے ہو رہا ہے نیک طبعوں پر فرشتوں کا اُتار آسمان سے ہے چلی توحید خالق کی ہوا دل ہمارے ساتھ ہیں گو مُنہ کریں بک بک ہزار 1 سیرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم (اگلی نسلوں کی تربیت) مکرم مولا نانسیم سیفی صاحب وکیل التصنیف تحریک جدید نے مندرجہ بالا عنوان پر اپنے خطاب میں فرمایا: اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتا ہے: وما ارسلنک الا رحمة للعلمين اور اس میں کیا شک ہے کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم ہر شخص اور ہر چیز کے لئے ایک رحمت کا ظہور تھے.حضور رحمت تھے انسانوں کے لئے.مردوں ،عورتوں ، بچوں ، کالے، گورے،غریب، امیر ، گویا ہرانسان کے لئے.حضور رحمت تھے حیوانوں کے لئے ، جمادات کے لئے ، نباتات کے لئے.کیا ہم بھی اپنی استعداد کے مطابق اور اپنے محدود دائرے میں رحمت بنے کی کوشش کرتے ہیں.اگر ہم آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی قوت قدی کو اپنے اندر جذب کرنے کی کوشش کریں تو یقینا ہم ہر لحظہ یہ محسوس کریں گے کہ حضور ہماری تربیت فرمارہے ہیں.یہ بات اچھی طرح ذہن نشین کی جانی ضروری ہے کہ تربیت اور اطاعت لازم ملزوم ہیں.یہ مکن نہیں کہ انسان اطاعت تو نہ کرے لیکن جسے مطاع کہتا ہے اس کی تربیت سے مستفیض ہونے کا متمنی ہو.رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے تربیت حاصل کرنے کا ایک ہی ذریعہ ہے اور وہ یہ ہے کہ حضور کی اطاعت کی جائے.بلکہ حضور کے اشاروں تک کو سمجھا جائے اور ان کے مطابق اپنی زندگی کو ڈھالا جائے.حجۃ الوداع کے خطبہ پر غور فرمائیے.اس میں تربیتی امور بھی پوری وضاحت اور تفصیل سے مذکور ہیں اور یہ امر بھی کہ حضور کے پیش نظر یہ امر بھی تھا کہ یہ تربیت آئندہ نسلوں کی بھی ہے.اس میں سب سے پہلے

Page 60

۳۴ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کا ذکر فرمایا اور اس کی حمد بیان فرمائی.حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جانوں کی حرمت ، عزت کی حرمت اور مال کی حرمت کا ذکر فرما کر اس بات کی تلقین فرمائی کہ اس سلسلہ میں کوئی کوتا ہی نہ برتی جائے اور فرمایا کہ ان چیزوں کا اسی طرح احترام کرنا لازمی ہے جس طرح اس جگہ اور اس مہینے کا احترام کیا جاتا ہے.خاوندوں کو یہ بات یاد دلائی کہ بیویوں کے ان پر حقوق ہیں اور بیویوں کو یہ کہ خاوندوں کے ان پر حقوق ہیں.یعنی ان کی ادائیگی گویا کہ لازمہ دین ہے اور ان کی ادائیگی میں خاص بات جو ملحوظ رکھنے والی ہے وہ محبت کا سلوک ہے.غلاموں کے متعلق تلقین فرمائی کہ ان کو وہی کچھ کھلایا پلایا اور پہنایا جائے جو آپ کھاتے پیتے اور پہنتے ہیں.نسلی امتیاز کے قلع قمع کے لئے حضور نے فرمایا کہ عربی کو عجمی پر اور مجھی کو عربی پر کوئی فوقیت حاصل نہیں ہے.سب لوگ آدم کی اولاد ہیں اور آدم خاک سے پیدا کیا گیا تھا.یعنی خاکساری انسانیت کا خاصہ ہے اور اسے اپنا نا اشد ضروری.آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مزید فرمایا کہ تمام مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں اور وہ ایک اخوت میں منسلک ہیں.میں آپ کے درمیان وہ چیز چھوڑ کے چلا ہوں یعنی قرآن کریم کہ اگر تم اس کے ساتھ منسلک رہو گے تو کبھی گمراہ نہ ہونے پاؤ گے.آپ کو چاہئے کہ اللہ تعالیٰ کو وحدہ لا شریک مان کر اس کی عبادت کرو.پنجوقتہ نماز ادا کرو.رمضان کے روزے رکھو.میری اطاعت کرتے رہو.یعنی میں نے دین کے سلسلہ میں جو کچھ دیا ہے اس پر عمل پیرا ہو.یہ بات آپ کو جنت میں لے جانے کا باعث بنے گی.ہمیں دیکھنا یہ ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی سے جسے ہم تربیت بھی کہہ سکتے ہیں، کس حد تک مستفید اور مستفیض ہو رہے ہیں.یہ ہمارے اپنے غور کرنے کی بات ہے.اگر ہم اس تربیت سے حصہ پارہے ہیں تو الحمد للہ کہ یہی زندگی کا مقصود منتہا ہے اور اگر اس میں کوئی کمی نظر آتی ہے تو ہمارے لئے یہ ایک لمحہ فکریہ ہے.(۱۲) ساقی کوثر - حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم مندرجہ بالا موضوع پر خطاب کرتے ہوئے محترم مولانا چراغ دین صاحب مربی سلسلہ پشاور نے فرمایا: سورۃ کوثر قرآن مجید کی سب سے چھوٹی سورۃ ہے.یہ سورۃ سور کا ئنات فير موجدات حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر اُس وقت نازل ہوئی تھی جب حضور دعویٰ نبوت کے بعد مکہ معظمہ میں تشریف فرما تھے اور مشرکین مکہ کے مظالم زوروں پر تھے.وہ آپ کو تبلیغ سے روکتے تھے.کمزور اور نہتے مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ ہو رہا تھا.عرب جیسے جاہل اور آزاد ملک میں قریش جیسی قوم جو جو مظالم بھی کمزور مسلمانوں پر روا رکھ سکتی تھی ، وہ سب اس نے کئے.انہی مصائب و آلام کے ایام میں خدائے قادر و توانا نے سورہ کوثر نازل فرمائی اور اپنے پیارے محبوب اور اس کے صحابہ کرام کو آنے والے حالات سے آگاہ کیا کہ دشمن کو بانگ دہل یہ سنا دو کہ اے کفار مکہ!

Page 61

۳۵ تم اپنی کثرت پر نازاں نہ ہو.اسلام غالب آئے گا اور ضرور غالب آئے گا اور کفار مکہ ناکام و نا مرا در ہیں گے اور آپ اور آپ کے صحابہ کرام کا میاب ہو جائیں گے.قریش مکہ کہتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نرینہ اولا د فوت ہو جاتی ہے اس لئے آپ کے بعد آپ کا ذکر مٹ جائے گا لیکن خدائے محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آپ ابتر نہ ہوں گے بلکہ آپ کی روحانی اولا د اس کثرت سے ہوگی کہ اس کا شمار نا ممکن ہوگا.خلاصہ اس سورۃ کی تین آیات ہیں.پہلی آیت.اِنَّا اَعْطَيْنكَ الْكَوْثَرَ ، میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی اُمت کا انجام بتایا گیا ہے اور دوسری آیت فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرُ ، میں آپ کی زندگی کا پروگرام اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ذمہ داری بیان کی گئی ہے اور تیسری آیت إِنَّ شَانِئَكَ هُوَ الْابْتَرُ “ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمنوں کا انجام ان کی تباہی اور ان کے مقاصد میں نا کامی کا پُر زور اعلان کیا گیا ہے.سیرت حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ مکرم صوفی محمد الحق صاحب نے سیرت حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ پر مقالہ پیش کرتے ہوئے فرمایا: حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ کی دینی غیرت: حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو کثرت فکر و دین و کثرت تحریر وغیرہ کے باعث دورانِ سر کا عارضہ عموماً ہوتا رہتا تھا چنانچہ اس کے پیش نظر دورانِ سر کے ایک ماہر طبیب کو ایک دفعہ قادیان بلایا گیا.وہ قادیان آیا.اُس نے حضور کا حال سُنا اور سُننے کے بعد کہنے لگا کہ میں آپ کو فوراً اچھا کر دُوں گا لیکن انشاء اللہ و غیرہ بالکل نہ کہا.حضور یہ سُن کر اندرون خانہ تشریف لے گئے اور کہلا بھیجا کہ اس کا خرچ اور فیس دے کر اسے واپس بھجوا دیا جائے کیونکہ ہم کسی ایسے شخص سے اپنا علاج نہیں کروا سکتے جو خدائی کا دعویدار ہو.سبحان اللہ خدا تعالیٰ کے لئے حضور کے دل میں کس قدر غیرت ہے کہ ایک آدمی کو خاص طور پر اپنی بیماری کے لئے دُور سے منگواتے ہیں لیکن جونہی اُس کے منہ سے مشرکانہ کلمات نکلتے ہیں ،حضور اپنی بیماری کو بالکل بھول جاتے ہیں لیکن شرک کو برداشت نہیں کر سکتے اور اُسے بمعہ فیس واپس بھجوا دیتے ہیں.حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمد یہ بطور معلم اخلاق فرستادہ بارگاہ جہاں خود صاحب خلق عظیم ہوتا ہے وہاں وہ معلم اخلاق بھی ہوتا ہے.اس ضمن میں ایک واقعہ مولوی محمد حسین صاحب بٹالوی کا ہے.یہ وہ شخص ہے جس نے ملک بھر میں پھر کر دوسو علماء سے حضور کے خلاف فتوی کرایا.پھر یہ وہی شخص ہے جس نے ببانگ بلند یہ دعویٰ کیا کہ میں نے ہی اس شخص ( یعنی حضرت اقدس) کو اونچا کیا تھا اور میں ہی اسے گراؤں گا.اس شخص کو ہر وقت کسی موقع کی تلاش تھی کہ جس سے وہ حضرت اقدس کو کسی نہ کسی رنگ میں کوئی زک پہنچا سکے.چنانچہ مارٹن کلارک والے مقدمہ میں اس نے عیسائیوں کی طرف سے حضرت اقدس کے خلاف شہادت دی.اس مقدمہ میں حضرت اقدس کے وکیل نے اس پر ایک ایسا سوال کرنا چاہا جس سے اس شخص کی ساری عزت یقیناً خاک میں مل جاتی لیکن حضور کا اخلاق ملاحظہ ہو کہ

Page 62

۳۶ حضور نے بڑی سختی سے ایسا سوال کرنے سے اپنے وکیل کو روک دیا اور وکیل سٹ پٹا کر رہ گیا.حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ کی مہمان نوازی: اللہ تعالیٰ کے مامور اول درجہ کے مہمان نواز ہوتے ہیں....حضور کے ایک صحابی بیان کرتے ہیں کہ میں ایک دفعہ حضور کی خدمت میں حاضر ہؤا.گرمیوں کا موسم تھا.میں نے گھروں کی طرف نظر اٹھائی حضور نے فرمایا آپ کو پیاس لگی ہے.یہ کہہ کر حضور بالا خانہ سے نیچے تشریف لے گئے اور پانی کا گلاس لائے.پھر فرمایا ذرا ٹھہرئیے.مجھے یاد آیا.یہ کہہ کر پھر نیچے تشریف لے گئے اور دو بوتلیں شربت کی لائے.فرمایا یہ ہمیں تحفہ میں آئی تھیں اور ہم نے نیت کی تھی کہ پہلے کسی دوست کو پلائیں گے.حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ کی سادگی اور بے تکلفی : سادگی اور بے تکلفی بھی مامورین کا ایک خاصہ ہے.ایک دفعه سخت گرمیوں کے موسم میں حضور سے کسی صحابی نے عرض کی حضور گرمی بڑی سخت ہے حضور کسی پہاڑ پر تشریف لے جائیں.حضور نے فرمایا ہمارا پہاڑ قادیان ہی ہے.تربیت اولاد مکرم مولا نا غلام باری سیف صاحب نے اس موقع پر حدیث کا درس دیتے ہوئے فرمایا: تربیت اولاد سے مُراد ان کی پرورش اور تعلیم ہے.وہ فرد اور قوم خوش قسمت ہے جس کی آنے والی نسل صالح اور اعلیٰ صلاحیتوں کی مالک ہے اور قابل رحم ہے وہ فرد وقوم جس کی آئندہ نسل تربیت یافتہ نہیں.تربیت کے مفہوم میں پہلے میں پرورش کو لیتا ہوں.اولاد کی پرورش ماں باپ کا فرض ہے.حضرت امام بخاریؒ نے اپنی کتاب ادب المفرد میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے صاحبزادہ ابن عمر سے یہ روایت نقل کی ہے: كَمَا اَنْ لِوالدک علیک حقًا کذلِكَ لولَدِکَ عَلَيْكَ حَقٌّ (ادب المفرد باب بر الاب لولده) کہ جس طرح تیرے والد کا تجھ پر حق ہے.یعنی یہ کہ تو ان کی خدمت اور ادب کرے.اسی طرح تیرے بچے کا بھی تجھ پر حق ہے کہ تو ان کی پرورش اور تعلیم کا بندوبست کرے.اسلام کا نظریہ یہ ہے کہ بچوں کی پرورش نیکی ہے جس کی وجہ سے انسان اللہ کی رحمت اور فضل کا مورد بنتا ہے.اولا دخدا کی عطا ہے.اُن کی پرورش خلاق کی نعمت اور احسان کی قدر دانی ہے.احادیث پر غور کرنے سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اولاد کی پرورش ماں باپ کا فرض ہے.اولاد کا رازق بھی وہی خدا ہے جو ہمارا رازق ہے.اولاد پر خرچ کیجئے.اُن کی صحت کا خیال رکھئے.انہیں تعلیم دلائیے کہ ہم اُن کی پرورش کے بارہ میں خدا کے حضور مسئول ہیں.آب تربیت کے دوسرے مفہوم یعنی تعلیم و تہذیب کے بارہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے چند ارشادات پیش ہیں.حضرت ابو ہریرۃ راوی ہیں کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب آدمی مر جاتا ہے تو اس کا عمل ختم ہو جاتا ہے.ہاں تین امور ختم نہیں ہوں گے.صدقہ جاریہ، دوسرے وہ ایسا علم چھوڑ جائے جس سے لوگ فائدہ اُٹھا ئیں اور نیک اولا د جو ماں باپ کے لئے دُعا کرتی ہے.یہ امر بچے کے ذہن نشین کرنا

Page 63

۳۷ چاہئے کہ عظمت مرہونِ منت ہے خدا کے فضل اور محنت کی.پس انصار بھائیو! تربیت کے اس پہلو یعنی اولاد کی تعلیم و تہذیب سے بھی غافل نہ ہوں.اُن کے اخلاق کو آراستہ کریں.انہیں ذمہ داریوں کے اُس بار کو اُٹھانے کے قابل بنائیں جو کل ان کے کندھوں پر رکھا جانے والا ہے.اُن کے اندر نور الدین کی سی اطاعت ہو، تو صاحبزادہ عبداللطیف جیسی جرات ، با بوفقیر علی اور منشی اروڑے خان جیسی دیانت ہو تو مولانا شیر علی جیسا زہرا نہیں نصیب ہو.مولا نا برہان الدین جیسی بے نفسی ہو تو منشی ظفر احمد اور منشی رستم علی جیسا ایثار کل سماء احمدیت کی رونق یہ ہوں گے.جبینِ احمدیت کا جھومر یہی بنیں گے اور آنے والی نسل کے شاہسوارو! تم سے کہتا ہوں جوانو! اب تمہارے ہاتھ میں تقدیر عالم ہے تمہیں ہو گے فروغ بزمِ امکاں ، ہم نہیں ہونگے (10) نمائندہ امریکہ کا خطاب محترم فضل احمد صاحب انجینئر (نمائندہ انصار اللہ امریکہ) نے سالانہ اجتماع کے موقعہ پر خطاب فرمایا.آپ نے بیان کیا کہ ۱۹۷۲ ء تک میں کیتھولک چرچ کا سرگرم رکن تھا.میں ہائی سکول میں عیسائیت کے متعلق اسباق پڑھاتا تھا اور چرچ میں پادریوں کے ساتھ عبادت کے وقت ان کا نائب ہوتا تھا.پادریوں کو اکثر گھر پر بھی بلا تا اور ان کی خدمت کرتا تھا.چرچ اور پادریوں اور دوسرے عیسائیوں میں بہت زیادہ کمزوریاں پائی جاتی تھیں.میں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی اور اس کے ساتھ ہی حقوق انسانی کمیٹی میں حصہ لینا شروع کیا تو اس پر پادری میرے خلاف ہو گئے اور میری فیملی اور بچے بھی ان کی آنکھوں میں کھٹکنے لگے.زندگی کے اس مرحلہ پر اللہ تعالیٰ نے مجھے احمدیت سے متعارف کروایا.مجھے علم ہوا کہ ایک احمدی دوست جیل میں قیدیوں کو دینی تعلیم دینے کے لئے جاتے ہیں چنانچہ میں نے ان سے ملنے کی کوشش کی.معلوم ہوا کہ وہ جماعت احمد یہ بوسٹن کے پریذیڈنٹ ہیں اور حضرت بلال کی قوم سے تعلق رکھتے ہیں.میں ان سے ملا اور ان کی باتیں سنیں جو مجھے بڑی بھلی معلوم ہوئیں.ان کا نام رقیب ولی ہے.انہوں نے مجھے اپنے گھر بھی بلایا.انہوں نے مجھے کتاب ”احمدیت یعنی حقیقی اسلام مطالعہ کے لئے دی.میں نے جب کتاب کو پڑھا تو اسلام کے متعلق مزید معلوم کرنے کا جذبہ پیدا ہوا.ایک بک شاپ سے مجھے ”لائف آف احمد ملی.میں نے اس کا مطالعہ کیا.اس دوران میں نے ایک خواب دیکھی چنانچہ میں نے احمدیت میں داخل ہونے کا فیصلہ کر لیا.سواس طرح اللہ تعالیٰ نے مجھے اسلام قبول کرنے کی توفیق عطا فرمائی.فالحمد للہ.گزشتہ برس امریکہ نے مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس کو خوش آمدید کہنے کی سعادت حاصل

Page 64

۳۸ > کی.آپ نے ہماری اکثر مجالس کا دورہ کیا اور انصار اللہ کی تنظیم کو مضبوط قدموں پر کھڑا کیا.اٹھارہ نئی مجالس قائم کیں.انتخابات کروائے اور اس طرح انصار اللہ کو امریکہ میں نئی سپرٹ کے ساتھ کام کرنے کا موقعہ ملا.اکثر انصار بھائیوں نے مرکزی گیسٹ ہاؤس ربوہ کی تعمیر کے لئے سوسو ڈالر ادا کئے.ٹوٹل رقم چار ہزار پانچ سو ڈالر بنتی ہے.اس طرح خدام کی معاونت میں انصار نے مسجد اٹلی اور ساؤتھ امریکہ کے لئے بھی عطایا دیئے.مئی میں واشنگٹن میں پہلی دفعہ انصار اللہ کا اجتماع منعقد ہوا جس میں نارتھ ایسٹ ، ساؤتھ ایسٹ اور گریٹ لیکس کے انصار نے شرکت کی.یہ اجتماع انتہائی کامیابی سے اختتام پذیر ہوا.انصار اللہ حلقہ ساوتھ ایسٹ نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنا اجتماع انہیں تاریخوں میں منعقد کریں جن میں مرکزی اجتماع ہو رہا ہے.اس کی کامیابی کے لئے دعا کریں.حلقہ وارا اجتماع کرنے کے علاوہ انصار اللہ امریکہ نے فیصلہ کیا کہ وہ جماعت امریکہ کے سالانہ جلسہ کے ساتھ اپنا قومی اجتماع بھی منعقد کیا کریں.۱۹۸۲ء میں آٹھ مجالس نے سرگرمی سے کام کرنا شروع کر دیا ہے.ان کا ۳۰ فیصد مرکزی اور مقامی چندہ کا حصہ ایک ہزار ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے.پہلی دفعہ انصار اللہ امریکہ کو اللہ تعالیٰ کے فضل سے مرکزی اجتماع ربوہ میں اپنا نمائندہ بھجوانے کی توفیق ملی.انصار اللہ امریکہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے.اس کو دعاؤں اور نگرانی کی ضرورت ہے.درخواست دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ہمیں صحیح لائنوں پر کام کرنے کی توفیق دے.آمین.” اختتامی اجلاس سالانہ اجتماع کے تیسرے روز ۷ نومبر ۱۹۸۲ء کو حضرت خلیفہ امسیح الرابع ساڑھے گیارہ بجے کے سے قریب مقام اجتماع میں تشریف لائے.مسجد کا سارا صحن اور اردگرد کی جگہیں انصار، خدام اور دیگر زائرین سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھیں.کل حاضری کا اندازہ گیارہ ہزار نفوس سے زائد تھا.حضور کی آمد پر محترم مولانا محمد شفیع صاحب اشرف نے سٹیج سے نعرے لگوائے.انصار اور دیگر احباب کرام نے پورے جذ بہ وجوش سے ان نعروں کا جواب دیا.تقریب کا باضابطہ آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم حافظ مسعود احمد صاحب سرگودھانے کی اس کے بعد محترم چوہدری شبیر احمد صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پاکیزہ کلام ہے کیوں عجب کرتے ہو گر میں آ گیا ہو کر مسیح ترنم سے سنایا.اس کے بعد محترم ثاقب زیروی صاحب ایڈیٹر ہفت روزہ لا ہور نے اپنی تازہ نظم بعنوان ”ہم دیوانے اپنے مخصوص اور معروف لحن میں پڑھی.اس کا مطلع تھا.دیوانے بھلا کب رکتے ہیں رستے میں کھڑی دیواروں سے ہم ہنستے کھیلتے گذریں گے طوفانوں سے منجدھاروں سے

Page 65

۳۹ ان کو دو اشعار پر بہت داد ملی جن میں حضرت خلیفہ امسیح الثالث رحمہ اللہ کا ذکر تھا.یہ اشعار سن کر اکثر سامعین کے آنسو نکل آئے.کئی کی تو ہچکیاں بندھ گئیں.اشعار یہ تھے.پہ روح ناصر دیں جھوم اٹھی فرط مسرت سے آئی نوید فتح و ظفر اسپین کے لالہ زاروں سے ثاقب یہ کرم بھی کیا کم ہے ناصر جو لیا طاہر بخشا افلاک ورنہ دیوانے مر جاتے سر ٹکرا کر دیواروں سے نظم کے بعد بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے انصار میں حضور نے اپنے دست مبارک سے انعامات تقسیم فرمائے.مجلس انصار اللہ کی طرف سے دیئے گئے انعامات کے علاوہ حضور رحمہ اللہ تعالیٰ نے اپنی طرف سے خصوصی انعام اس نو مسلم نو جو ان کو دیا جو تھر پارکر سے سائیکل پر صرف اپنے ناصر دوست کا ساتھ دینے تشریف لائے تھے.ان کا نام شیخ فضل الرحمن صاحب تھا.دیگر انعامات حاصل کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ہے.سندات خوشنودی حسن کارکردگی ناظمین اضلاع اول کراچی، مکرم نعیم احمد خان صاحب.دوم گجرات ، مکرم سید رفیق احمد شاہ صاحب.سوم لاہور، مکرم ملک عبداللطیف صاحب ستکوہی علمی انعامات امتحان سہ ماہی اول : اول مکرم سلطان احمد صاحب پیر کوئی ربوہ.دوم مکرم غلام رسول صاحب اعوان ڈیرہ غازی خان سوم مکرم قریشی عبداللطیف صاحب اوکاڑہ امتحان سہ ماہی دوم: اول مکرم محمد خلیل صاحب قریشی سکھیکی ضلع گوجرانوالہ دوم.مکرم عبدالسمیع صاحب حسنی دار الرحمت شرقی ربوہ ، سوم - مکرم اخوند فیاض احمد صاحب لاہور چھاؤنی امتحان سه ماهی سوم : اول: مکرم مرزا نذ یرحسین صاحب مرہم عیسی دارالصدر شمالی ربوه دوم.مکرم مرزا غلام احمد صاحب دارالصدر ر بوه ، سوم - مکرم شیخ شریف احمد صاحب ملیر کینٹ کراچی تقریری مقابلہ اول مکرم محمد صدیق صاحب بشیر آباد ضلع حیدرآباد دوم.مکرم مرید احمد صاحب فیکٹری ایریا شاہدرہ ، سوم.مکرم ایم بشیر الحق صاحب پتو کی ضلع لاہور حوصلہ افزائی: مکرم صوفی عبد الغنی صاحب نمبر دار گنگا پور ضلع فیصل آباد ورزشی مقابلہ جات والی بال : اول: ربوہ، کیپٹن مکرم چوہدری عطاء اللہ صاحب.دوم : سیالکوٹ کیپٹن مکرم ماسٹرمحمد انور صاحب رسہ کشی اول ربوہ ٹیم دوم: کراچی کیپٹن مکرم مبارک احمد ارشاد صاحب.

Page 66

کلائی پکڑنا : اول مکرم نوازش علی صاحب بھلوال، دوم مکرم ناصر احمد صاحب وڑائچ، سوم مکرم مقبول احمد صاحب چیمہ گولہ پھینکنا اول مکرم شیر محمد صاحب رجوع، دوم مکرم لطیف احمد صاحب فیصل آباد سوم مکرم سراج الحق صاحب قریشی ربوه دور سو میٹر: اول مکرم جمیل احمد صاحب احمد نگر، دوم مکرم عبد الغفور صاحب ر بوه سوم مکرم عبداللطیف صاحب فیصل آباد میوزیکل چیئر ز : اول مکرم مقبول احمد صاحب احمد نگر ، دوم مکرم ولی محمد صاحب احمد نگر سوم مکرم قریشی منظور احمد صاحب لاہور لانگ جمپ: اوّل مکرم رشید خالد صاحب ، دوم مکرم مولوی لطیف احمد صاحب فیصل آباد، سوم مکرم حمید اللہ صاحب سندات خوشنودی سائیکل سوار : مکرم علی محمد صاحب محمود آباد فارم ضلع تھر پارکر ، مکرم چوہدری عطاء اللہ صاحب چک ۱۷ ا چھو رضلع شیخو پوره انعامی وظیفہ انصار اللہ برائے اطفال سال ۱۹۸۲ء اوّل: عزیزم اظہر محمود صاحب ناصر ابن مکرم شیخ ناصر احمد صاحب اوکاڑہ دوم : عزیزم محمود احمد صاحب شاہد ابن مکرم سعید احمد صاحب عزیز آباد کراچی (۷) سید نا حضرت خلیفہ اسیح الرابع کا خطاب تقسیم انعامات کی کارروائی کے بعد حضور پُر نور نے بارہ بج کر چار منٹ سے ایک بجے تک خطاب فرمایا اس طرح قریباً ایک گھنٹہ تک حضور کا خطاب جاری رہا.تشہد وتعوذ اور سورہ فاتحہ کی تلاوت کے بعد حضور نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کا یہ بے انتہاء احسان اور کرم ہے کہ ہر پہلو سے مجلس انصار اللہ کا یہ اجتماع خدا تعالیٰ کے فضل سے کامیاب رہا.اور پہلے اجتماع کی نسبت بڑھ کر رہا.افتتاحی تقریر میں میں نے آپ سے یہ گزارش کی تھی کہ اگر چہ چند پہلوؤں سے گذشتہ سال سے یہ اجتماع پیچھے ہے.لیکن عمومی طور پر خدا تعالیٰ کے فضل کے ساتھ نمایاں ترقی نظر آ رہی ہے.اس دوران معلوم ہوتا ہے مجلس مرکز یہ نے پھر کچھ کوشش کی ہے اور کچھ اعداد و شمار کی دوبارہ چھان بین کی گئی ہے.اس وقت جو نتیجہ سامنے ہے.اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہر جہت سے ہمارا یہ سال بھی گزشتہ سال سے آگے نکل گیا ہے.چنانچہ بیرونِ ربوہ پاکستان سے نوسو بیالیس مجالس، ربوہ ایک اور بیرون پاکستان سے غالباً تیرہ مجالس.یہ کل نو سو چھپن مجالس شریک ہوئیں.جب کہ گزشتہ سال آٹھ سو بیالیس مجالس شریک ہوئی تھیں.تو خدا تعالیٰ کے فضل سے نمایاں ترقی ہے.اس دفعہ باہر سے آنے والوں کی تعداد میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے اور جہاں تک

Page 67

تعداد اراکین کا تعلق ہے اس میں بھی اللہ تعالیٰ کے فضل سے بہت ہی نمایاں اضافہ ہے.اس سال سات سواراکین زیادہ تشریف لائے ہیں.جہاں تک زائرین کا تعلق ہے اس میں خدا کے فضل کے ساتھ ایک ہزار ایک سواڑ میں اضافہ ہوا ہے.اس سے معلوم ہوتا ہے کہ جماعت میں ایک عمومی بیداری کا رجحان ہے.اور عمومی ولولہ اور جماعتی کاموں میں دلچپسی بڑھ رہی ہے.کیونکہ جہاں تک انصار کا تعلق ہے لازماً مجلس مرکزیہ کی کوششوں کا اس میں دخل ہوگا.اللہ تعالیٰ نے ان کو قبول فرمایا اور پہلے سے بہتر حاضری ہوئی.لیکن جہاں تک زائرین کا تعلق ہے یہ جماعت کے عمومی رجحان کا پتہ دیتا ہے.پچھلے سال زائرین کی تعداد تین ہزار ایک سوسینتالیس تھی.اس کے مقابل پر امسال یہ تعداد چار ہزار دوسو پچہتر ہے.پس اللہ تعالیٰ کا بہت ہی احسان ہے اور ہم امید رکھتے ہیں اس کے فضلوں سے کہ ہمیشہ ہمیں انشاء اللہ پہلے سے آگے بڑھاتا رہے گا.جہاں تک سائیکل سواروں کا تعلق ہے اس میں ہمیں ایک بہت ہی نمایاں کامیابی نصیب ہوئی ہے.انصار سائیکل سوار اتنی تعداد میں اور اس کثرت سے پہلے کبھی نہیں آئے تھے.ایک دفعہ ۱۹۷۳ء میں پینتیس انصار سائیکل سوار آئے تھے.اس کے بعد یہ سلسلہ منقطع ہو گیا.کیونکہ یہی سمجھا جانے لگا کہ خدام کا کام ہے کہ وہ سائیکل پر آئیں.انصار نہیں آسکتے.پچھلے سال یہ سلسلہ دوبارہ شروع کیا گیا.گذشتہ سال سیاسی انصار سائیکلوں پر تشریف لائے تھے.اس کے مقابل پر امسال اللہ تعالیٰ کے فضل سے ایک سوستانوے تشریف لائے ہیں....کل شام میں نے کھانے کے موقع پر اپنے نہایت مختصر خطاب میں واقعہ سے متعلق وعدہ کیا تھا.کہ انشاء اللہ کل اس کے متعلق کچھ عرض کروں گا.یہ وہ واقعہ ہے کہ جہاں کہیں بھی ہم یورپ میں گئے ہیں خمینی صاحب ساتھ رہے ہیں.جہاں تک خمینی صاحب کا تعلق ہے وہ ایک معزز قوم کے ایک معزز سردار ہیں.ان کی عزت اور احترام سب پر فرض ہے.جس حد تک ظاہری اخلاق اور معاملات کا تعلق ہے ہمیں ہر قومی سردار کی عزت کرنی چاہئیے.جہاں تک بعض کمزوریوں کا تعلق ہے.وہ کس قوم میں نہیں ہوتیں؟ بعض لوگ کئی غلط فیصلے کر دیتے ہیں جن کے نتیجے میں بداثرات پیدا ہو جاتے ہیں چنانچہ انہی بداثرات کے نتیجے میں یورپ کی پر یس کا نفرنسوں میں ہر جگہ ثمینی صاحب کا نام لیا گیا.سارے یورپ میں اور مغربی ممالک میں یہ بھیانک تصویر کھینچی جاتی کہ اس وقت انتہائی ظلم ہو رہا ہے.اتنا شدید ظلم ہو رہا ہے کہ گویا شاہ کے زمانے کے مظالم اس کے سامنے کوئی حیثیت نہیں رکھتے.اور یہ سارا ظلم اسلام کی طرف سے ہورہا ہے.جس کے نمائندہ اس وقت ثمینی ہیں.یہ وہ پس منظر ہے جس میں یہ سوال کیا جاتا ہے.اور مقصدان کا یہ تھا کہ اگر ہم مینی صاحب

Page 68

۴۲ کے خلاف کوئی کلمہ بولیں تو سارے یورپ کے اخبار اس کو اُچھالیں اور کہیں کہ دیکھو ! خمینی کو CONDEMN یعنی بدنام کیا جا رہا ہے.اور اگر ہم کچھ نہ کہیں تو سارا یورپ سمجھ لے کہ یہ بھی اسی قسم کا ایک اسلام ہے.جو آج ہمارے پاس آ گیا ہے.اور ہمیں اس اسلام میں کوئی دلچسپی نہیں جو مظالم کی تعلیم دیتا ہو.یہ وہ مشکل رستہ تھا جس پر وہ مجھے کھینچ کر لانا چاہتے تھے.چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے مجھے اس کو مؤثر جواب دینے کی توفیق عطا فرمائی.یہ جواب میں اس لئے بیان کرنا چاہتا ہوں کہ اس میں بعض تبلیغی حکمتیں ہیں جن کو آپ کے سامنے کھول کر رکھنا ضروری ہے.اس کا ایک جواب تو میں نے ان کو یہ دیا کہ جب آپ ثمینی صاحب پر حملہ کرتے ہیں اور مظالم کی داستان کو اُچھالتے ہیں تو آپ یہ فرق نہیں کرتے کہ مسلم قوم اور مسلم لیڈر ایک اور چیز ہے.اور اسلام ایک اور چیز.اسلام ایک مذہب کا نام ہے.اس کی ایک تعلیم ہے.اس کی طرف منسوب ہونے والے سارے کے سارے اس تعلیم پر ہر پہلو سے کار بند نہیں ہیں؟ اگر سو فیصدی تسلیم بھی کر لیا جائے کہ آپ کا بیان درست ہے.وہ نہایت ظالم ہیں.انہوں نے اسلام کے نام پر حد سے زیادہ مظالم کئے ہیں تب بھی آپ کو اعتراض کا کوئی حق نہیں.آپ اپنی تاریخ کو بھلا کر کس طرح اعتراض کر سکتے ہیں.یورپ کی ایسی تاریخ آپ کے سامنے کھلی پڑی ہے کہ ایک ایک ملک کی ایک ایک ملکہ نے اپنی تھوڑی سی زندگی کے دور میں پانچ پانچ ہزار معصوم لوگوں کو زندہ آگ میں جلوا دیا.اس الزام پر کہ وہ جادوگری کرتی تھیں.میں نے ان سے کہا کہ چین کی INQUISITION کی تاریخ آپ کے سامنے ہے...پھر جرمنی کی تاریخ آپ کے سامنے پڑی ہے...ساری جرمن قوم گواہ ہے کہ آپ نے تلوار کے زور سے ان کو ز بر دستی عیسائی بنایا ہے.آپ ایک خمینی پیش کر رہے ہیں آپ کے گریبان میں تو ہزاروں خمینی شور مچارہے ہیں.....جب تفصیل کے ساتھ بیان کیا جاتا تھا تو ان کی گردنیں جھک جاتی تھیں...جب میں دیکھتا تھا کہ ان کے سر جھک گئے ہیں اور ان کے پاس کوئی جواب نہیں تو پھر میں ان کو اصل مقصد کی طرف لاتا تھا.ہمارا مقصد تو دل جیتنا ہے تب میں ان سے ایک اور بات کہتا تھا.اسلم ہمیں انصاف کی تعلیم دیتا ہے.ہم جانتے ہیں کہ جب وہ مظالم عیسائیت کے نام پر ہورہے تھے عیسائیت کا ایک ذرہ بھی قصور نہیں تھا.جب ان کو یہ بات بتائی جاتی تھی تو ان کے چہروں کی کیفیت بالکل مختلف ہو جاتی تھی.شکست کا جو احساس تھا وہ طمانیت میں بدل جاتا تھا.وہ سمجھ جاتے تھے کہ ہاں عیسائیت پر کوئی حملہ نہیں ہوا.لیکن ساتھ ہی اسلام کی اعلیٰ اخلاقی......

Page 69

۴۳ تعلیم کی برتری بھی از خود ان کے دلوں پر ظاہر ہو جاتی تھی یہی طریق ہے جو حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے ہمیں سکھایا.یہ ہے جہاد کا وہ اسلوب جو حضرت مسیح موعود نے ہمیں سکھایا ہے اور ہر میدان میں ہمیں اسی اسلوب کے ساتھ نکلنا پڑے گا.یہ وہ بنیا دی ہتھیار ہے جن کے ساتھ لیس ہو کر جب مسلمان نکلتا ہے تو اُس کے لئے شکست کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا.پھر آپ نے جس طرح دل جوئیاں فرمائیں وہ بھی ہمارا فرض ہے.حملے کا جواب حملے سے دینا اور محض دفاع تک محدود نہ رہنا فن حرب میں انتہائی ضروری ہے...اس لئے تمام انصار کو یہ سوچ لینا چاہئیے کہ وہ مجاہدین اسلام ہیں.حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے ہمارے لئے جہاد کے جو طریق بیان فرما دیئے ہیں اور ہمارے سامنے کھول دئے ہیں ان کو چھوڑ کر ہم نے نہیں لڑنا.ان کے دائروں کے اندر رہ کر لڑنا ہے.پھر آپ دیکھیں فتح ونصرت لازماً آپ کے قدم چومے گی اور اس کے علاوہ آپ کے مقدر میں کوئی اور چیز نہیں ہے....دوسرا حصہ جس کی طرف میں آپ کو توجہ دلانا چاہتا ہوں وہ ان ذمہ داریوں سے تعلق رکھتا ہے جو مسجد بشارت ( سپین) کے افتتاح کے بعد خصوصیت کے ساتھ ہم پر عائد ہوتی ہیں.مجھ سے پین میں جب یہ سوال ہوا کہ اس مسجد کے بعد آپ انگلی مسجد کہاں بنائیں گے.اور کب بنا ئیں گے؟ تو میں نے کہا آپ کو یہ فکر لگی ہوئی ہے.مجھے تو یہ فکر ہے کہ اس مسجد کے لئے نمازی کہاں سے آئیں گے میں انشاء اللہ تعالیٰ پہلے پہین میں نمازی پیدا کروں گا.جب یہ مسجد بھر جائے گی اور اس کی دیوار میں پھٹنے والی ہوں گی تب ہم اس کو بھی وسیع کریں گے اور نئی مسجد میں بھی بنا ئیں گے.انشاء اللہ تعالیٰ پس اسی پیغام کے تحت میں نے یورپ کی مجالس اور جماعتوں کے سامنے مختلف پروگرام رکھے اور آپ کے سامنے بھی رکھتا ہوں.سب سے اہم چیز یہ ہے کہ جس قوم کو آپ نے مخاطب ہوتا ہے اس قوم کی زبان ہی اگر آپ کو نہ آتی ہو تو آپ مخاطب کس طرح ہوں گے.اس قوم کے کردار کا آپ نے مطالعہ نہ کیا ہو تو آپ کو کیا پتہ لگے گا کہ کس طرح اس قوم کے دل جیتے جا سکتے ہیں.اس کی تاریخ کا آپ کو علم ہونا چاہئیے.اس کے جغرافیائی حالات کا علم ہونا چاہیئے.سیاسی رجحانات کا آپ کو علم ہونا چاہیے اور اس ملک کی زبان پر مقدرت حاصل کرنے کے بعد آپ کو وہاں بکثرت مبلغ بھیجنے چاہئیں.اپنے دماغ سے یہ بات کلیہ نکال دیں کہ کسی جگہ مبلغ بھیج دیا اور ہماری ذمہ داری پوری ہوگئی.ہرگز پوری نہیں ہوئی.مبلغ تو ایک جرنیل کے طور پر جاتا ہے.ایک جگہ جرنیل بھیج دو لیکن کوئی فوج اس کو مہیا نہ کرو گولہ بارود مہیا نہ کرو.کوئی INFANTRY مہیا نہ کرو.

Page 70

۴۴ اور کہو کہ اکیلے جاؤ اور فتح کر لو.یہ کس طرح ہو سکتا ہے؟ سارے احمدیوں کو اپنی ساری طاقتیں استعمال کرنی پڑیں گی.اور صرف سپین میں نہیں بلکہ ہر ملک میں وسیع پیمانے پر آپ کو اپنی ساری طاقتوں کو اسلام کے لئے جھونکنا پڑے گا....پس ہم سو سالہ جشن کس طرح منائیں اور اپنے رب کے حضور کیا پیش کریں.بہت سی باتوں میں سے ایک یہ بات میرے پیش نظر ہے کہ ہم یہ عہد کریں کہ کم از کم سوممالک میں تبلیغ کے ذریعے اسلام کا جھنڈا گاڑ دیں گے یعنی احمدیت کے ہر سال کے لئے ہم نیا ملک فتح کر لیں گے.اس کے لئے بھی بہت بڑے منصوبے کی ضرورت ہے اور بڑی تیزی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت پڑے گی.اس سکیم میں پاکستان کا ایک حصہ دعا کا ہے.بڑی کثرت کے ساتھ دعائیں کریں اور بڑی باقاعدگی کے ساتھ دعائیں کریں.اتنا گہرا اثر ہوتا ہے دعا کا.اور اتنا حیرت انگیز اور معجزانہ اثر ہوتا ہے کہ انسان تصور میں بھی نہیں لا سکتا...جہاں تک پاکستان کی جماعت کا تعلق ہے.میں مجلس انصار اللہ کے سامنے خصوصیت کے ساتھ یہ پروگرام رکھتا ہوں ( پہلے بحیثیت صدر مجلس انصار اللہ بھی یہ پروگرام آپ کے سامنے رکھا تھا ) کہ ایک ایسے گاؤں میں احمدیت کو قائم کرنے کی کوشش کریں جہاں پہلے احمدیت قائم نہیں ہے.اگر ہر مجلس ہر سال ایک نئے گاؤں میں احمدیت نافذ کر دے تو اللہ تعالیٰ کے فضل سے چند سالوں کے اندر اندر اس ملک کی فضا تبدیل ہو جائے گی.اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ دشمن بھی منصوبے بناتا ہے اور مکر کرتا ہے اور اللہ بھی منصوبے بناتا ہے اور ایک مکر کرتا ہے.وَالله خَيْرُ الْمُكِرِينَ (ال عمران : ۵۵) اور اللہ کا مکر بہتر ہوتا ہے.اپنی خوبیوں کے لحاظ سے بھی.اور انجام کا ر بھی وہی غالب آیا کرتا ہے.پس جتنا وہ مکر کر رہے ہیں آپ کو ذلیل اور رُسوا کرنے کے لئے اور مٹانے کے لئے اور آپ کی جڑیں اُکھاڑنے کے لئے ، آپ بھی مقابل پر مکر کریں اور وہ مکر کریں جو اللہ کا مکر ہوتا ہے.جو خیر الماکرین کا مکر ہوتا ہے.دیکھتے دیکھتے اللہ کی تائید کے ساتھ یہ ساری بستیاں انشاء اللہ احمدی ہو جائیں گی.یہاں احمدیت کے سوا کچھ نظر نہیں آئے گا.پس وہ جو ہمیں مٹانے کے خواہاں ہیں.یہ ان لوگوں کی خوا میں ہیں جو کبھی پوری نہیں ہوں گی.وہی خواب پوری ہوگی جو میرے آقا حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی خواب تھی.جو آپ کے عاشق کامل حضرت مسیح موعود کی خواب تھی.ساری دنیا میں آنحضور صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کا جھنڈا گاڑا جائے گا.اور دشمن اسلام کی ساری خوا ہیں نا کام جائیں گی.پوری نہیں ہوں گی اور نا مراد نکلیں گی اور ہر جگہ، ہر بستی ، ہر قریہ میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا جھنڈا گاڑا جائے گا یعنی وہی جھنڈا جو درحقیقت

Page 71

۴۵ حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کا جھنڈا ہے.تمام دشمنان اسلام کی ہر خواب نامراد جائے گی.اگر آپ دعائیں کریں گے.اگر آپ احسن تدبیر سے کام لیں گے.اگر آپ برائی کا بدلہ حسن و احسان سے دیں گے اور صبر سے کام لیں گے تو یہی ایک تقدیر ہے جو پوری ہونی ہے.اس کے سوا اور کوئی تقدیر نظر نہیں آتی.اس کے لئے منصوبہ بنا ئیں.اس کے لئے مجلس مرکز یہ سر جوڑ کر بیٹھے.اور معین دیہات تقسیم کر کے آپ کے ذمے لگا ئیں.اور پھر ضلع وار مقابلے کروائیں.اور دیکھیں کہ کون پہلے نئے نئے دیہات میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے احمدیت یعنی حقیقی اسلام کا جھنڈا گاڑتا ہے.اللہ تعالیٰ ہمیں اس کی توفیق عطا فرمائے.آمین، (۱۸) آخر میں حضور نے عہد دہر وایا اور دعا کروائی اس طرح اجتماع خدا تعالیٰ کے فضل سے بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا.انتظامیہ سالانہ اجتماع ۱۹۸۲ء نگران اعلی : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس صدرا نتظامیہ کمیٹی: مکرم مرزا خورشید احمد صاحب منتظم سٹیج.جلسہ گاہ و کرسیاں ولا وڈسپیکر : مکرم چوہدری سمیع اللہ صاحب سیال منتظم خوراک: مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب.ایڈیشنل مکرم منور شیم خالد صاحب - مکرم اللہ بخش صاحب صادق.مکرم منیر احمد صاحب عارف.منتظم رہائش عمومی و مهمان نوازی : مکرم پر و فیسر محمد اسلم صاحب صابر منتظم استقبال : مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب منتظم انعامات : مکرم مولوی محمد بشیر صاحب شاد منتظم حفاظت : مکرم عبدالرشید صاحب غنی.ایڈیشنل : مکرم ملک محمد رفیق صاحب ا منتظم طبعی امداد : مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی منتظم صفائی و آب رسانی: مکرم چوہدری محمد صدیق صاحب منتظم نظم و ضبط و ورزش جسمانی: مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی منتظم پروگرام اجتماع: مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر نا صاحب ارتفاعات منتظم تقسیم ٹکٹ سائیکل سٹینڈ و پانی پلانا : مکرم زعیم اعلی صاحب انصار اللہ ربوہ منتظم اشاعت وریکارڈ مکرم قائد صاحب اشاعت نائب: مکرم یوسف سلیم صاحب

Page 72

۴۶ منتظم حاضری اجتماع مکرم چوہدری عطاء اللہ صاحب ( قائد عمومی کی نگرانی میں ) منتظم ماہنامہ انصار الله: مکرم منیجر صاحب ماہنامہ انصار الله منتظم دفتر مرکزیہ: مکرم قائد صاحب عمومی کوائف سائیکل سواران بہتر مجالس کے ایک سو چھیانوے سائیکل سواران تشریف لائے.سب سے زیادہ سائیکل سوار ( ساٹھ ) ضلع سرگودھا سے تشریف لائے.طویل ترین ( سات سو پچاس میل ) فاصلہ طے کرنے والے تین دوست تھر پارکر سے تشریف لائے.ان میں سے ایک بزرگ مکرم علی محمد صاحب کی عمر پچہتر سال تھی.سائیکل سواروں میں معمر ترین بزرگ مکرم چوہدری عطاءاللہ صاحب چک نمبر ۱۱۷ چهو رضلع شیخو پورہ سے تشریف لائے.ان کی عمر اسی سال تھی.تجزیہ بحساب عمر ۵۴ سال تک ۵۵ تا ۶۰ سال ۶۱ تا ۷۰ سال ا۷ تا ۸۰ سال کل تعداد نمبر شمار سائیکل سواران کے اسمائے گرامی نام سائیکل سوار مکرم علی محمد صاحب مکرم رحمت علی ظفر صاحب ۶ ۱۴۲ ۲۵ ۲۱ ١٩٦ عمر ضلع فاصله (میل) ۷۵ محمود آباد تھر پارکر ۷۵۰ ۴۹ کریم نگر مکرم شیخ فضل الرحمن صاحب ( نومسلم ) ۲۲ کوٹ احمدیاں مکرم حکیم بشیر احمد صاحب مکرم ملک فاروق احمد صاحب کھوکھر مکرم چوہدری عبدالشکور صاحب مکرم چوہدری عبدالحئی صاحب انجینئر مکرم صفدر وحید صاحب " " " " بہاولپور شہر بہاولپور ملتان شہر ملتان ۲۲۰ ۴۵ 17.۴۱ = " " ۶۰ " " " ۴۲ = " " "

Page 73

ضلع فاصله(میل) " " ۲۲۵ = = " " ۴۷ है ५ हृ " ۴۸ آر ۱۳/۸ را ولپنڈی شہر راولپنڈی " " ۲۲۵ " " " راولپنڈی صدر ۴۶ ۴۷ ۴۵ ۴۵ ۵۱ = " " ۴۵ ૐ " " " ۴۸ " " " ۴۳ ۲۵۰ " واہ کینٹ ۴۳ " " = ۴۲ ۱۳۵ = " " " گجرات شہر گجرات کھاریاں شہر ۶۷ ۶۸ ۴۵ ۱۳۵ " ۴۹ = = = = = = " " " ۴۴ " " " " " " " " " " " " " = " " = " معین الدین پور → ۴۲ ۴۴ ۴۸ हा " ۵۴ کھوکھر غربی ۴۸ " " ۴۵ " " ۴۳ نمبر شمار نام سائیکل سوار مکرم بشیر احمد صاحب مکرم مختار احمد صاحب ندیم مکرم عادل ایاز صاحب مکرم رشید احمد صاحب بھٹی 1.۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ IA ۱۹ ۲۰ ۲۱ مکرم حکیم محمد المل صاحب مکرم سلیم احمد خانصاحب مکرم چوہدری محمد طفیل صاحب مکرم چوہدری ناصر احمد صاحب مکرم چوہدری محمد اشرف صاحب مکرم جمال ناصر صاحب مکرم لئیق احمد صاحب چغتائی مکرم ملک عنایت اللہ صاحب مکرم ڈاکٹر احمد حسن صاحب چیمہ مکرم چوہدری رشید الدین صاحب ۲۲ ۲۳ مکرم چوہدری شریف احمد صاحب ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ ۲۹ ۳۰ ۳۱ ۳۲ ٣٣ مکرم میاں منظور احمد صاحب مکرم میاں بشیر احمد صاحب مکرم چوہدری فضل الہی صاحب مکرم میاں برکت علی صاحب مکرم شیخ محمد اسلم صاحب مکرم مرزا عبدالرحمن صاحب مکرم سید رفیق احمد شاہ صاحب مکرم سید شریف احمد صاحب مکرم ملک علی محمد صاحب مکرم ملک عنایت اللہ صاحب ۳۴ مکرم ملک الف خان صاحب

Page 74

۴۸ نمبر شمار نام سائیکل سوار ۳۵ ۳۶ ۳۷ ۳۸ ۳۹ ۴۰ ۴۱ ۴۲ ۴۳ ۴۴ مکرم کیپٹین چوہدری نادرخان صاحب ڈاکٹر چوہدری اللہ دتہ صاحب مکرم چوہدری محمد اعظم صاحب مکرم سیداکبر علی شاہ صاحب مکرم محمد اسلم صاحب مکرم صوفی ولی محمد صاحب مکرم حکیم حاکم علی صاحب مکرم نذیر احمد صاحب مکرم حکیم محمد اسلم صاحب مکرم محمد اسلام صاحب ۴۵ مکرم محمد اسلام صاحب را تصر ۴۶ ۴۷ مکرم مظفر احمد صاحب مکرم محمد اشرف صاحب ۴۸ مکرم محمد عبد اللہ صاحب ۴۹ مکرم غلام رسول صاحب ۵۰ مکرم منظور احمد صاحب منظوراحمد ۵۱ ۵۲ مکرم چوہدری امان اللہ صاحب مکرم محمد صالح صاحب (مربی) خادم ۵۳ مکرم بشیر الحق صاحب ۵۴ ۵۵ لاة مکرم میاں محمد اسلم صاحب مکرم میاں محمد محسن صاحب مکرم مستری احمد دین صاحب ۵۷ مکرم عبدالرشید صاحب ۵۸ مکرم چوہدری غلام رسول صاحب ۵۹ مکرم عزیز الحق صاحب ۶۰ مکرم سلطان احمد صاحب ملک ۵۲ ۴۵ ۴۲ مجلس دھیر کے کلاں " سوک کلاں شیخ پور ضلع فاصله(میل) " " " " " ۴۰ ۴۳ گولیکی ۵۲ کوٹ معراجدین سیالکوٹ شہر ۵۴ ۷۵ ۴۲ ۴۲ " ۱۳۵ " = " ۱۲۰ = ۱۳۵ " £; ۶۰ " سیالکوٹ " " " " ۴۳ ڈھیٹی کوٹلی لوہاراں ۴۴ گوہد پور ۴۵ ڈنڈ پور کھر ولیاں ۵۴ 우주 ۵۲ ۳۰ ۴۲ ۴۲ رلیو کے " جوڑا مصطفی آباد پتوکی " " شمس آباد کھ یہ مغل پوره ۶۰ ۴۵ ۵۴ ۴۰ " ۴۳ "1 " ۱۲۶ " = = " ١٢٦ ۱۷۵ " " ۱۲۰ " " = = " " " = ۱۰۵ = " " " = = " لاہور " = " ۸۵ = ۱۰۲ =

Page 75

۴۹ نمبر شمار نام سائیکل سوار บ ۶۲ مکرم الحاج رحمت حق صاحب مکرم چوہدری محمد شریف صاحب ۶۳ مکرم محمد داؤد صاحب ۶۴ ۶۷ ۶۸ ۶۹ اے ۷۳ مکرم صلاح الدین صاحب مکرم گلزار احمد صاحب مکرم چوہدری محمد شریف صاحب مکرم محمد علی صاحب مکرم میاں خاں صاحب مکرم ماسٹر ظفر اقبال صاحب مکرم رشید احمد صاحب قمر مکرم محمد سلیم صاحب مکرم سراج الدین صاحب ظفر مکرم شیخ محمد حسین صاحب ۷۴ مکرم احمد الدین صاحب ۷۵ مکرم چوہدری عطاء اللہ صاحب ۷۶ مکرم چوہدری محمد لطیف صاحب ۷۷ مکرم فلک شیر صاحب ۷۸ مکرم جمال الدین احمد صاحب 29 ۸۰ ΔΙ مکرم عبدالرحمن صاحب مکرم محمد اسماعیل صاحب مکرم ملازم حسین صاحب ۸۲ مکرم محمد میال صاحب ۸۳ مکرم جلال الدین صاحب ۸۴ مکرم محمد صادق صاحب ۸۵ مکرم چوہدری عبد الغنی صاحب ناظم ضلع ۸۶ مکرم چوہدری محمد نواز صاحب ضلع فاصله(میل) " " " ۶۰ " " ۵۹ " " ۵۲ دہلی دروازه بھائی گیٹ ۶۵ اسلامیه پارک ماڈل ٹاؤن اقبال ٹاؤن میرک " = " " ۴۸ " ۶۲ اوکاڑہ ۵۶ " " ۵۷ ۴۲ ۴۵ ۴۴ २ ام ۸۰ ۴۷ ۴۶ R آر۴۰۳ ننکانہ صاحب = سانگلہ ہل " " " " ۷۵ = " ۷۵ " " ۴۰ " " " = " = " " چک ۱۷ اچھور " چک ۴۵ مرڈ جھنگ صدر جھنگ = ۶۰ " = ۴۷ ۶۰ " " ۵۴ 33 = = = " " " " " = = = ۴۶ " ۵۸ " " " ۵۴ " " " ۶۸ " = " " ۶۲

Page 76

" " " = = = = = ضلع فاصله(میل) " " 7 ° 7 = = ۹۶ ۳۰ " " " " " " " ۶۰ ۶۳ بھوانہ رجوعه لولے شریف 13 ۵۳ ۵۱ " ۶۰ شورکوٹ شہر فیصل آبادشہر " فیصل آباد ۵۶ 13 " " " ۴۶ " " " ۴۵ " " " ۶۳ = " " ۴۵ " = = ۴۵ " " " " " " " " " " " = = = " " = = ۲۴ " " چه دا ده أو 35 ۵۲ ۴۴ ۴۵ ۱۵ ۳۹ ۱۸ ۲۵ ۲۰ ۴۶ ۴۴ هام عام کے کے گے ۴۵ " " " ۵۶ " " " ۴۰ " جڑانوالہ نمبر شمار نام سائیکل سوار ۸۷ مکرم محمد امین صاحب ۸۸ مکرم غلام حسین صاحب ۸۹ مکرم نور الہی صاحب نورالہی مکرم عبدالسمیع صاحب حسنی ۹۱ ۹۲ ۹۳ مکرم احمد علی صاحب مکرم احمد بخش صاحب مکرم خلیل الرحمن صاحب ۹۴ مکرم عبدالوہاب صاحب مبارک احمد صاحب مکرم نذیر احمد صاحب سہگل ناظم ضلع ۹۵ ۹۶ ۹۷ مکرم غلام احمد صاحب ۹۸ مکرم محمد یونس بھٹی صاحب مکرم چوہدری فضل کریم صاحب ۹۹ 1++ 1+1 ۱۰۲ مکرم عبد السلام صاحب مکرم محمد اسلم خانصاحب مکرم اصغر صاحب ۱۰۳ مکرم محمد رفیق صاحب (خادم) ۱۰۴ مکرم مسعود ارشد صاحب (خادم) ۱۰۵ مکرم محمد طفیل صاحب (خادم) ۱۰ مکرم منور احمد صاحب (خادم) ۱۰۷ مکرم محمد انور صاحب (خادم) ۱ مکرم ممتاز احمد صاحب (خادم) 1+9 11." ۱۱۲ مکرم منظور احمد صاحب مکرم ظفر اللہ صاحب مکرم خالد مسعود صاحب مکرم عطا محمد صاحب

Page 77

۵۱ نمبر شمار نام سائیکل سوار ۱۱۳ مکرم رحمت اللہ صاحب ۶۸ مجلس چک نمبر ۶۶ ج ب ۱۱۴ مکرم چوہدری ظہور احمد صاحب ۴۵ ۱۲۷ آر بی بہلولپور ضلع فاصله(میل) ۳۵ " ۲۵ " ۱۱۵ ١١٦ 112 ۱۱۸ ۱۱۹ ۱۲۰ ۱۲۱ ۱۲۴ مکرم چوہدری ثناء اللہ صاحب مکرم چوہدری محمد اشرف صاحب مکرم سعید احمد صاحب بٹ مکرم عبدالقدیر صاحب (خادم) مکرم محمد حنیف صاحب مکرم ڈاکٹر محمد شفیع صاحب مکرم محمد رمضان صاحب ۱۲۲ مکرم محمد عبداللہ صاحب ۱۲۳ مکرم سلطان احمد صاحب مکرم عبدالرحمن صاحب ۱۲۵ مکرم صو بیدار فضل محمد صاحب مکرم عبدالرشید خالد صاحب ۱۲۷ مکرم ملک ریاض احمد صاحب ۱۲۶ ۱۲۸ مکرم عطا محمد صاحب ۱۲۹ مکرم مولوی مبارک احمد صاحب ۱۳۰ مکرم محمد شریف صاحب ۱۳۱ مکرم ثناء اللہ صاحب ۱۳۲ مکرم محمد یوسف صاحب ۱۳۳ مکرم میاں احمد الدین صاحب ۱۳۴ مکرم محمد اشرف صاحب ۱۳۵ مکرم میاں سلطان احمد صاحب ۱۳۶ مکرم میاں سردار محمد صاحب مکرم قریشی محمود الحسن صاحب ۱۳۷ ۱۳۸ مکرم را نا عبدالغفار صاحب " " ۴۱ ۴۳ مانانواله ۲۰۳ آربی ۲۳ " ۵۰ ۲۱۹ گنڈا سنگھ والہ چک نمبر ۹۶گ ب " " " = " ۳۴ " " = ۳۵ " ۴۶ " " " " " " = № { ۴۶ " " " وزیر آباد ٹو بہ ٹیک سنگھ ٹوبہ ٹیک سنگھ گوجرانوالہ " ۶۰ ۶۸ ۷۲ ۴۲ " " ۴۲ ۵۲ ་་ " ۴۵ = " ۴۳ " " ۴۵ " " ۴۵ 5 ۶۰ ۷۲ تر گڑی " تر گڑی مانگٹ اُونچے سرگودھا شہر " ۴۴ " = " = " سرگودھا " ۴۰ = = = = = = = = ۲۸ < =

Page 78

۵۲ نمبر شمار نام سائیکل سوار ۱۳۹ مکرم محمد دین صاحب انور ۱۴۰ مکرم رائے برکت اللہ صاحب منگلا ۱۴۱ مکرم صوفی عبد العزیز صاحب ۱۴۲ مکرم صوفی نور محمد صاحب ۱۴۳ مکرم محمد صدیق صاحب ۱۴۴ مکرم شیر محمد شاہ صاحب ۱۴۵ مکرم مرزا نثار احمد صاحب مکرم فتح محمد خان صاحب ۱۴۶ ۱۴۷ مکرم مستری نور محمد صاحب ۱۳۸ مکرم مستری رشید احمد صاحب ۱۴۹ مکرم مهر نیاز احمد اعظم صاحب مہر ۱۵۰ مکرم چوہدری سید محمد صاحب ۱۵۱ مکرم عاشق حسین صاحب ۱۵۲ مکرم وسیم احمد صاحب ۱۵۳ مکرم محمد اشرف صاحب ۱۵۴ مکرم محمد عامل صاحب بدر ۱۵۵ مکرم محمد عالم صاحب ۱۵۶ مکرم میر مبارک حسین صاحب ۱۵۷ مکرم عبدالقادر صاحب ۱۵۸ مکرم محمد حیات جوئیہ صاحب ۱۵۹ مکرم چوہدری ہدایت اللہ صاحب 17.۱۶۱ مکرم مستری محمد شریف صاحب مکرم نذیر احمد صاحب ۱۶۲ مکرم سلطان احمد صاحب ضلع فاصله(میل) " " " ۶۱ " " " ۴۳ = " " ۵۵ " " " ۵۶ " " " ۴۹ ۲۸ " " ۴۲ " " = " " " ۵۳ " " " " " " ۴۴ 1 " " " " " " " = " ۵۰ " " " ۴۶ " = " " ۴۳ " = " " ۶۰ " " " ۶۲ = " ۷۲ ۵۲ " " " ۴۲ ۷۵ ½ ۵۴ ۵۰ چک نمبر ۳۵ جنوبی چک نمبر ۳۷ جنوبی " ۱۶۳ مکرم چوہدری رحمت اللہ صاحب ۴۵ چک نمبر ۳۸ جنوبی ۱۶۴ مکرم چوہدری سردار احمد صاحب ۵۲ " = = " " ۲۶ " " = ۲۲ " " " " = = >

Page 79

۵۳ نمبر شمار نام سائیکل سوار ۱۶۵ مکرم چوہدری محمد یوسف صاحب ۱۶۶ مکرم محمد رمضان صاحب ۱۶۷ مکرم ظفر اللہ خانصاحب ۱۶۸ مکرم محمداکبر صاحب ۱۶۹ مکرم غلام محمد صاحب ۱۷۰ مکرم محمد اسلم صاحب ۱۷۱ مکرم منظور احمد صاحب ۱۷۲ مکرم بشیر احمد صاحب ۱۷۳ مکرم عظمت اللہ صاحب ۱۷۴ مکرم نثار احمد صاحب ۱۷۵ مکرم محمد اقبال خانصاحب ۱۷۶ مکرم احسان اللہ صاحب (خادم) عمر " ۵۳ ۴۲ ۵۱ ۶۶ 3 ± 0 ضلع فاصله(میل) " " " چک نمبر ۴۳ جنوبی " ۴۸ چک نمبر ۴۶ شمالی ۴۸ ۵۰ " " " چک نمبر ۴۹ جنوبی " ۱۸ " < ± ۲۲ " " " " " = < ۲۸ = = = = " " ۴۵ ۲۰ ۶۳ ۳۳ " ۶۰ " ۲۶ = " " ۲۲ " " " ۵۵ چک نمبراے " چک نمبر ۷۸ ۱۷۷ مکرم منصور احمد صاحب (خادم) ۱۷۸ مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب ۱۷۹ ۱۸۰ ۱۸۱ مکرم محمد شریف صاحب مکرم مولوی گل محمد صاحب مکرم غلام رسول صاحب ۱۸۲ مکرم نذیر احمد صاحب نذیراحمد ۱۸۳ مکرم مبشر احمد صاحب ۱۸۴ مکرم اللہ دتہ صاحب ۱۸۵ مکرم محمود احمد صاحب ۱۸۶ مکرم محمد اشرف صاحب ۱۸۷ مکرم محمد افضل صاحب ۱۸۸ مکرم محمد رمضان صاحب ۱۸۹ مکرم عبداللہ خانصاحب ۱۹۰ مکرم غلام احمد صاحب ۶۲ 오수 " ۵۹ " " ۵۶ چک نمبر ۶ ۸ جنوبی ۵۴ چک نمبر ۷ ۸" ا چک نمبر ۸۸ شمالی ۱ چک نمبر ۹۸ شمالی ۴۷ R " = " " " < ۲۸ " ۳۲ " " " E ۲۸ " = = " " " ۴۶ " " " ۵۲ " ۲۸ ۴۵ ۶۹ چک نمبر ۹۹ شمالی " سرگودھا " " "

Page 80

۵۴ نمبر شمار نام سائیکل سوار مکرم منظور احمد صاحب ۱۹۱ ۱۹۲ مکرم مختار احمد صاحب ۱۹۳ مکرم ظہور احمد صاحب ۱۹۴ مکرم منور احمد صاحب ۱۹۵ مکرم ماسٹر عطاء اللہ صاحب نعیم ۱۹۶ مکرم سلطان احمد صاحب سائیکل سفر کے دلچسپ تجربات شو کام کے لالم في گے او ۴۷ ۴۵ ۶۰ " ضلع فاصله(میل) " " " " " " اور حمہ تخت ہزارہ " " " " " = یہاں اجتماع میں شرکت کے لئے دور دور سے انصار مرکز سلسلہ میں تشریف لانے والے تین انصار بھائیوں کے دلچسپ اسفار کا ذکر کیا جاتا ہے.جس میں ”جوانوں کے جوانوں نے اپنے پیارے امام کی خواہش کی تکمیل میں غیر معمولی بلند ہمتی کا مظاہرہ کیا.(1) سائیکل سفر از میر پور خاص تار بوہ مکرم ما سٹر رحمت علی صاحب ظفر کریم نگر ضلع میر پور خاص تحریر کرتے ہیں: الْحَمْدُ لِلهِ ثُمَّ الْحَمدُ للهِ کہ خاکسار کو گذشتہ سال ۱۹۸۱ء اور امسال ۱۹۸۲ ء اس تحریک میں شامل ہوتے ہوئے سات سو پچاس میل کا سفر کرنے کی توفیق ملی.گذشتہ سال ہم دو انصار خدام کے قافلہ کے ساتھ گئے تھے.امسال بھی ہم دو انصار ایک خادم کے ساتھ ایک چھوٹے سے قافلے کی شکل میں گئے.امسال جانے والے ایک انصار ممبر پچھتر سالہ تھے جن کا حضور ایدہ اللہ تعالیٰ نے علی محمد صاحب آف محمود آباد فارم ( کنری ) نام لے کر تعریفی کلمات سے یا د فر مایا اور خاکسار کو بیالیس سالہ نوجوان ( میری عمر اس وقت پچاس سال ہے ) رستہ میں تیل کی بوتل بھول جانے والا بیان فرمایا.تیسرا ہمارا خادم شیخ فضل الرحمن صاحب کو نو مسلم احمدی اور تیسری دفعہ سندھ سے سائیکل پر جانے والے کے متعلق تعریفی ارشادات سے یا دفرمایا.میرے ان دونوں ہمسفروں کو حضور پر نور ایدہ اللہ تعالیٰ نے از راہ شفقت دو دو سو روپیہ کے انعامات سے بھی نوازا اور دیگر دوستوں نے بھی حوصلہ افزائی فرمائی.جَزَاكُمُ اللَّهُ اَحْسَنَ الْجَزَاءِ ۲۹ اکتوبر ۱۹۸۲ء کو ہمارا قافلہ ساڑھے نو بجے صبح میر پور خاص سے روانہ ہوا.اُس روز سامنے سے زور کی ہوا چلی جس کی وجہ سے اُس روز پچاس میل سفر کر کے شام کو شہداد پور پہنچے.اوسط رفتار ساڑھے سات میل فی گھنٹہ تھی.وہاں مکرم چوہدری خلیل احمد صاحب امیر ضلع سانگھڑ کے ہاں ٹھہرے.انہوں نے بے حد خدمت کی سحری کے وقت از خود عمدہ ناشتہ تیار کرایا.نماز فجر کے بعد دعا کرا کر ۱۳۰ کتوبر ۱۹۸۲ء کی صبح کو روانہ

Page 81

کیا.پچہتر میل سفر کر کے شام سے قبل کرونڈی جماعت میں پہنچے.اس روز نو (۹) میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سائیکل چلائے.اس جماعت میں بھی بہت آرام ملا اور مکرم ناظم صاحب انصار اللہ ضلع خیر پور نے ہمارے رستہ کے لئے بھی عمدہ کھانا پیش فرمایا اور دُعا کروا کر ۳۱ اکتوبر ۱۹۸۲ء کو صبح رخصت کیا.۱۱۰ میل سفر کر کے شام کو ہم ایک ایسی جگہ پہنچے جہاں ٹھہرنے کا کوئی انتظام نہ تھا.ہم کچھ رستہ رات کو چلے.لیکن ٹریفک کی زیادتی کی وجہ سے ہمارے بزرگ مکرم علی محمد صاحب کو ایک ٹرک سے ٹکرا کر کچھ چوٹیں آئیں اور ہمیں سفر روک کر ایک ٹاہلی کے نیچے جنگل میں رات گزارنی پڑی.اُس روز کی اوسط رفتار ساڑھے دس میل فی گھنٹہ رہی.اَلْحَمْدُ لِلَّهِ یکم نومبر ۱۹۸۲ء کو تین بجے رات کچھ وقت پیدل چلتے رہے پھر ایک ہوٹل میں چائے پی کے صبح کا انتظار کر کے روانہ ہوئے.اوباڑ و جماعت میں دس بجے صبح پہنچے.اُن سے اوچ شریف کا ایڈریس لیا اور شام کو وہاں پہنچے.جہاں ہمیں بیحد آرام ملا اُس روز دس میل فی گھنٹہ رفتار رہی.۲ نومبر ۱۹۸۲ء کو صبح پونے سات بجے اوچ شریف سے روانہ ہوئے.چھ بجے شام ملتان کے قریب پہنچ گئے.مکرم امیر صاحب ضلع ملتان کے گھر 9 بجے کے قریب پہنچے.انہوں نے اور اُن کے رفقاء کار نے ہم گندے مندے اور بد بوداروں کو گلے لگایا اور ہر طرح کا آرام پہنچایا.جَزَاكُمُ اللَّهُ اَحْسَنَ الْجَزَاءِ - اُس روز بارہ میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر طے کیا.نومبر ۱۹۸۲ء کو صبح ملتان سے روانہ ہو کر شام چھ بجے جھنگ پہنچے.اور مسجد ڈھونڈتے ہوئے نو بجے منزل پر پہنچے.بہت آرام پایا.اس روز تیرہ میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سائیکل چلائے.شکر الحمد للہ ۴ نومبر ۱۹۸۲ء کو جھنگ سے ساڑھے بجے صبح جھنگ کے قافلہ کے ساتھ روانہ ہوئے اور تین بجے دو پہر بخیر و عافیت بہشتی مقبرہ دعا کرتے ہوئے جائے قیام ربوہ پہنچے.ہر قسم کی خدمات ہمارے لئے پیش کی گئیں اور سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ سے دو دو مصافحے اور معانقے اور آدھ گھنٹہ مجلس عرفان میں روداد سفر سنانے اور دو فوٹو حضور کے ساتھ کھینچوانے کے مواقع نصیب ہوئے.الْحَمْدُ لِلَّهِ ثُمَّ الْحَمْدُ لِلَّهِ - (۳۰) (۲) سائیکل سفر از سانگلہ ہل حلقہ سانگلہ ہل ضلع شیخو پورہ سے پانچ انصار کا ایک وفد سالانہ اجتماع میں سائیکل سفر کے ذریعہ شامل ہوا جس میں ایک اسی سالہ بزرگ انصار بھی تھے.اجتماع سے ہفتہ قبل انصار کو توجہ دلانی شروع کی گئی.۵ نومبر ۱۹۸۲ء کو بعد از نماز فجر 4 بجے مسجد احمد یہ سانگلہ ہل سے سفر کا آغاز کیا گیا.روانگی سے قبل مکرم حافظ محمود احمد ناصر صاحب مربی سلسلہ نے دعا کروائی اور مکرم چوہدری فقیر اللہ صاحب امیر جماعت سانگلہ ہل کے علاوہ قریباً پچاس خدام وانصار نے رخصت کیا.ارکانِ وفد میں تین سانگلہ ہل مجلس کے یعنی مکرم شیخ محمد حسین صاحب، مکرم احمد دین صاحب، مکرم سراج الدین صاحب ظفر تھے اسی طرح چک نمبر ۴۵ مرڈ سے مکرم ماسٹر محمد لطیف صاحب اور چہور سے

Page 82

مکرم چوہدری عطاء اللہ صاحب عمر اسی سال.سانگلہ ہل کا فاصلہ دو گھنٹے میں طے کرنے کے بعد برج نہر پر پہنچ کر ناشتہ کیا نیز انصار نے مکرم چوہدری عطاء اللہ صاحب کی ٹانگوں اور پٹھوں کو دبایا تا کہ وہ دوبارہ سفر کے قابل ہو جائیں.آدھا گھنٹہ قیام کے بعد ساڑھے آٹھ بجے دوبارہ سفر جاری کیا گیا.راستے میں انصار نے اللہ اکبر کے نعرے لگائے ، لا إله إلا الله درود شریف اور دیگر اذکار کرتے رہے.جب بھی اللہ اکبر کا نعرہ لگتا چو ہدری عطاء اللہ صاحب کا حوصلہ اس قدر بڑھتا کہ وہ سائیکل تیز کر لیتے.چینوٹ گزر کر چڑھائی شروع ہونے سے پہلے دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ پل پر سے خیریت سے گزار دے، اسی سالہ بزرگ چڑھائی کیسے چڑھیں گے کیونکہ وہ پیدل نہیں چل سکتے ، گھٹنوں میں درد ہے.اللہ تعالیٰ کا فضل شامل رہا کہ اللہ اکبر کا نعرہ لگایا اور چڑھائی شروع کر دی.مکرم ماسٹر محمد لطیف صاحب چلتے سائیکل پر سے ہی بازو سے پکڑ کر آگے کو دھکیلتے رہے.اس طرح دعا ئیں کرتے ہوئے پل پر سے گزر گئے اور خدا تعالیٰ کا شکر ادا کیا.چڑھائی سے اُترتے ہی سڑک کی دائیں طرف خدام و اطفال کھیل کود میں مصروف تھے انہوں نے دیکھ کر نعرے لگائے.گیارہ بجکر میں منٹ پر دفتر استقبالیہ میں پہنچے.وہاں دودھ، بسکٹ، کیلوں اور گنڈیریوں سے تواضع کی گئی.دورانِ اجتماع متعدد بار حضور انور نے اس وفد کا ذکر کیا.مکرم چوہدری عطا اللہ صاحب کو دوصد روپے اور کتب کے خصوصی انعام سے نوازا اور مصافحہ بخشا.واپسی پر بھی پورا وفد سائیکلوں پر سانگلہ ہل پہنچا.۲۱ ) (۳) سائیکل سفر از ضلع راولپنڈی ضلع راولپنڈی کے نو انصار پر مشتمل قافلہ مکرم عادل ایاز صاحب کی قیادت میں ۲ نومبر کو راولپنڈی سے نماز فجر کے بعد عازم ربوہ ہوا.یہ قافلہ گوجر خاں اور دینہ سے ہوتے ہوئے رات جہلم ٹھہرا جہاں جماعت احمدیہ جہلم نے ان کے قیام و طعام کا بندو بست کیا.اگلی رات پھلروان میں ٹھہرے.۴ نومبر کی سہ پہر بخیر و عافیت ربوہ پہنچے.راستہ میں دعوت الی اللہ کا موقع بھی ملا.بہت سے افراد نے یہ سُن کر کہ صرف اجتماع کی غرض سے اتنی دور سے یہ انصار سائیکلوں پر تشریف لا رہے ہیں، تعجب کا اظہار کیا.﴿۲۲﴾ بیوت الحمد سکیم سید نا حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے اپنے دورہ سپین ( جس کے دوران حضور نے ساڑھے سات سو سال بعد مسجد بشارت سپین کا افتتاح فرمایا تھا ) کا ذکر کرتے ہوئے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ ۱۲۹ اکتوبر ۱۹۸۲ء بمقام مسجد اقصیٰ ربوہ میں فرمایا: غور کرتے ہوئے میری توجہ مسجد بشارت سپین کی طرف منتقل ہوگئی اور میں نے سوچا کہ ساری دنیا میں جماعت احمد یہ اللہ کی حمد کے ترانے گا رہی ہے اور سب دنیا پر یہ حقیقت

Page 83

۵۷ واضح کر رہی ہے کہ مسجد بشارت کی تعمیر کی جو تاریخ ساز سعادت ہمیں نصیب ہوئی یہ محض ہمارے رب کی رحمانیت اور رحیمیت کے طفیل ہے.اُسی نے ہمیں اس مہم کا آغاز کرنے کی توفیق بخشی اور اس نے تکمیل کے مراحل تک پہنچانے کی توفیق عطا فرمائی یعنی جو کچھ بھی ہم نے کیا محض اس کی رحمانیت اور رحیمیت کے عظیم جلووں کے تابع کیا.اس سلسلہ میں اللہ تعالیٰ نے مجھے ایک ایسا مضمون بھی سمجھایا جس کا میں اب یہاں اعلان کرنا چاہتا ہوں.اور وہ یہ ہے کہ اللہ کے گھر بنانے کے شکرانہ کے طور پر خدا کے غریب بندوں کے گھروں کی طرف بھی توجہ کرنی چاہیے.اس طرح یہ حمد کی عملی شکل ہوگی جو ہم اختیار کریں گے اور اپنے اعمال سے گواہی دیں گے کہ ہاں واقعتہ ہم اللہ کی رضا پر بہت راضی ہیں کہ اس نے ہمیں اپنا گھر بنانے کی توفیق بخشی.پس ہم اس غریب بندوں کے گھروں کی تعمیر کی طرف توجہ کر کے اس کے اس عظیم احسان کا عملی اظہار کریں گے.اس شکل میں جب میں نے غور کیا تو میرے دل میں یہ تحریک پیدا ہوئی کہ سب سے پہلے اس مقصد کے لئے میں خود نموری کچھ پیش کروں گا غریبوں کے گھر بنانے کے لیے ایک فنڈ قائم کیا جائے.سب سے پہلے تو میں اپنی طرف سے دس ہزار روپیہ کی ایک حقیر سی رقم اس مد میں پیش کرتا ہوں اور ساتھ ہی صدرانجمن احمدیہ کی طرف سے دولاکھ روپے اس مد میں پیش کرتا ہوں.انجمن کی جو بچت ہوتی ہے اس کا اکثر استعمال تعمیرات پر ہوتا ہے.تو ان تعمیرات کے لئے خدا تعالیٰ نے ہمیں جو ر قمیں عطا فرمائی ہیں اس کے شکرانے کا بھی یہ ایک اظہار ہوگا کہ اس میں دولاکھ روپے غرباء کی عمارات کے لئے ، ان کی مدد کے لیے وقف ہوگا اور انشاء اللہ تعالیٰ سال بہ سال اس کی جو شکلیں بنیں گی وہ ہمارے سامنے آتی چلی جائیں گی.۲۳ تحریک جدید اور وقف جدید اور خدام الاحمدیہ اور انصار اللہ اور لجنہ اماءاللہ کے مالی حالات اس وقت میرے سامنے نہیں ہیں لیکن ان کو بھی میں تحریک کرتا ہوں کہ یہ انجمنیں اور نظیمیں اپنی توفیق کے مطابق کچھ نہ کچھ ضرور اس مد میں وقف کریں.اس ارشاد کی تعمیل میں مجلس انصاراللہ مرکزیہ کی طرف سے ۲۹ اکتو بر ۱۹۸۲ء کو میں ہزار روپے اور ۲۷ اپریل ۱۹۸۷ء کو ایک لاکھ روپے سید نا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع کی خدمت میں پیش کرنے کی سعادت نصیب ہوئی.سکیم مکانات مستحقین نومبر ۱۹۸۲ء میں حضرت خلیفہ امسیح الرابع کی جاری فرمودہ مکانات مستحقین کی سکیم کے سلسلہ میں جو کمیٹی مقرر کی گئی اُس میں مجلس انصاراللہ مرکزیہ کی نمائندگی کی سعادت مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی کوملی."

Page 84

۵۸ سیکیم امداد غرباء سید نا حضرت خلیفۃالمسیح الرابع کے ارشاد کی تعمیل میں نومبر۱۹۸۲ء میں غرباء کے لئے ایک سکیم بنائی گئی کہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں.ان کی اس طرح مدد کی جائے کہ وہ عزت ، قناعت اور خود اعتمادی کے ساتھ زندگی بسر کریں.اس سلسلہ میں ایک کمیٹی بنائی گئی جس میں مجلس انصار اللہ مرکزیہ کی نمائندگی مکرم پروفیسر منورشیم خالد صاحب نے کی.مہم برائے توسیع اشاعت الفضل مکرم صدر صاحب مجلس خدام الاحمد یہ مرکز یہ نے سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع کی خدمت میں ایک خط لکھا اور ساتھ ہی اُن جماعتوں کی فہرست بھی جہاں روزنامہ " الفضل، نہیں جاتا تھا، منسلک کر دی.اس خط کو ملاحظہ فرمانے کے بعد حضور نے تحریر فرمایا: خدام اور انصار کی طرف سے بھی مہم چلائی جائے.“ حضور کے اس ارشاد کو مکرم ناظر صاحب اصلاح و ارشاد نے ۲۱ نومبر ۱۹۸۲ء کو صدر محترم کے نام برائے تعمیل بھجوایا.صدر محترم نے قائد صاحب عمومی کو ہدایت دی کہ جملہ ناظمین اضلاع کو اُن کے ضلع کی فہرست بھجوائی جائے کہ ان میں الفضل کا کم از کم ایک خریدار بنا ئیں.ناظمین کو یہ خطوط قائد صاحب عمومی کی طرف سے چندہ روزنامہ الفضل ربوہ کی تفصیل کے ساتھ بھجوائے گئے.عشره اصلاح وارشاد ۲۰ سے ۳۰ نومبر ۱۹۸۲ء مرکز کے تحت عشرہ اصلاح و ارشاد منایا گیا.اس کی چند مثالی رپورٹیں قارئین کے ملاحظہ کے لئے درج کی جاتی ہیں: نظامت ضلع کراچی: (الف) نظامت ضلع نے اپنے ممبران عاملہ پرمشتمل وفود کے ذریعہ اپنی مجالس ناظم آباد، عزیز آباد، صدر، ڈرگ روڈ اور مارٹن روڈ کے دورے کئے.اجلاس بلائے گئے جن میں عشرہ اصلاح و ارشاد منانے کے پروگرام طے کروائے گئے.(ب) ۲۵ نومبر کو گیسٹ ہاؤس میں نظامت ضلع نے ایک مرکزی مجالس مذاکرہ کا انعقاد کروایا جس میں چھپیس میں سے ہیں مدعوئین خاص حاضر ہوئے.چائے کے بعد پروگرام میں سپین کے تاریخی حالات پر تقریر کے علاوہ افتتاح مسجد بشارت کی فلم دکھائی.بعدہ سوالات کے جوابات بھی دیئے گئے.مجلس ڈرگ روڈ : مرکزی ہدایات پر مشتمل پروگرام سر کلر کی صورت میں مع رپورٹ فارم ( انفرادی ) ایک ہفتہ قبل تقسیم کیا گیا.حلقہ جات سے آمدہ رپورٹوں کے مطابق خلاصہ درج ذیل ہے.زیر تبلیغ دوست -۸۲۲ زیر تبلیغ رشته دار - ۱۳۵

Page 85

۵۹ انفرادی مجالس سوال و جواب.۲۴۶ تعدادافراد مجالس _۳۵۰ کیسٹ سننے والے دوست.۱۴۶ جن کو خطوط لکھے گئے.۱۹ جن کو لٹریچر دیا گیا.۲۰۰ کتنے انصار دعا میں شامل ہوئے.روزانہ کم و بیش جملہ انصار دُعائیہ خطوط لکھنے والے.۴۲ کل افراد ز مرتبلیغ ۱۹۷۲ کتنا لٹریچر تقسیم ہوا.۴۵۰ وقف عارضی کے فارم پُر کرنے والے.۹ تعداد انصار جنہوں نے بھر پور حصہ لیا.۵۴ ۲۵ نومبر کو ایک مرکزی مجلس مذاکرہ میں تمہیں احباب شامل ہوئے.چائے کے بعد مسجد بشارت کی افتتاح کی فلم دکھائی گئی اور پھر بریگیڈیئر اعجاز احمد صاحب نے آنکھوں دیکھا حال سنایا اور سوالات کے جوابات دیئے.حاضرین نے اپنی اپنی پسند کا لٹریچر تریسٹھ کی تعداد میں لیا.مارٹن روڈ : پانچ حلقوں میں تین سونوے رسالے تقسیم ہوئے.نو ا حباب نے اپنے ہاں سوال و جواب کی مجالس قائم کیں.دس غیر از جماعت احباب کے ہاں مجالس سوال و جواب ہوئیں.مرکزی طور پر لیاقت آباد اور ہاؤسنگ سوسائٹی میں دو مجالس مذاکرہ ہوئیں.ایک میں دواردنی دوست بھی شامل ہوئے.نماز تہجد سب حلقوں میں ۲۶ نومبر کو با جماعت ادا کی گئی.شیخو پورہ شہر: عشرہ کا آغاز مجلس مذاکرہ سے ہوا جس میں سوالات کے جوابات مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نائب ناظر اصلاح وارشاد نے دیئے.دوسرا اہم پروگرام سلائیڈز لیکچر کا تھا جس میں مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح وارشاد نے حضور کے دورہ یورپ اور مسجد بشارت کے افتتاح کی سلائیڈ ز دکھائیں.سانگلہ ہل: پروگرام دس دن زور شور سے جاری رہا.روزانہ نماز تہجد باجماعت میں پر سوز دُعائیں کی جاتی رہیں.روزانہ بعد نماز مغرب بزم ارشاد کا اجلاس ہوتا رہا.پانچ مجالس سوال و جواب منعقد کی گئیں.چھ تبلیغی روزانہ نمازمغرب کا ہوتا چھ وفود نئے دیہات میں بھجوائے گئے.دس تبلیغی خطوط لکھے گئے.جائزہ اجلاس پہلے دن منعقد ہوا جس میں قائد صاحب اصلاح وارشاد نے گذشتہ کام کا جائزہ لیا اور آئندہ کا پروگرام دیا.جائزہ اجلاس کے دوران مکرم امیر صاحب ضلع ، ناظم صاحب ضلع ، قائد صاحب ضلع اور مربی ضلع تشریف لائے اور اس طریق کو بہت مفید پایا.اس دن تبلیغی پروگرام کا آغاز سلائیڈ زلیکچر سے قائد صاحب نے خود کیا جس میں ساٹھ غیر از جماعت بھی حاضر ہوئے.چک چھور نمبر ۱۱۷: نماز تہجد با جماعت کا انتظام کیا گیا.دو مرتبہ مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی جس میں درجن بھر غیر از جماعت بھی شامل ہوئے.تین غیر از جماعت دوستوں کو لٹریچر مہیا کیا گیا.دو وفود نے گاؤں میں تبلیغ کے لئے بھجوائے گئے.ایک تبلیغی جلسہ مسجد میں ہوا.ایک نئے گاؤں بدوملہی میں ایک دوست نے بیعت کی.بہاولپور: شہر کو چار حلقوں میں تقسیم کر کے نماز با جماعت کی طرف خاص توجہ دی اور لٹریچر کی تقسیم میں انصار نے حصہ لیا.

Page 86

مظفر گڑھ : ایک مجلس مذاکرہ منعقد کی.مکرم امیر صاحب اور مکرم عبدالرؤف صاحب لودھی نے سوالات کے جوابات دیئے.حضور انور کی تقریر کا کیسٹ سنایا گیا.کنری: روزانہ بعد نماز مغرب مختلف تبلیغی موضوعات پر تقریری سلسلہ جاری رہا.دو دن مکرم عبدالسلام صاحب طاہر نے ختم نبوت کے مفہوم کو واضح کیا.اس مجلس میں گیارہ غیر از جماعت دوست بھی شامل ہوئے.گوٹھ علم دین: مرکزی ہدایات کی تعمیل میں پروگرام بنا کر سب کو شمولیت کی تحریک کی مجلس مذاکرہ میں ہمیں غیر از جماعت دوست شامل ہوئے.چائے اور کھانے سے تواضع کی گئی.اردو اور سندھی لٹریچر بھی دیا گیا.سات تبلیغی خطوط لکھے گئے.چھ قریبی گوٹھوں کا تبلیغی دورہ کر کے لٹریچر تقسیم کیا گیا.جلسہ سالانہ میں شمولیت کی دعوت دی گئی.حضور انور کے سوال و جواب کی کیسٹ لاؤڈ سپیکر پر سنائی گئی.ایک اجلاس میں تبلیغ کی اہمیت اور طریق محترم ملک سلطان احمد صاحب معلم وقف جدید نے بیان کئے.سانگھڑ : روزانہ بعد نماز مغرب اجلاس ہوا جس میں حضورانور کی تقاریر کے کیسٹ سنائے گئے.چوکی تبلیغی وفد کے لئے نئے گاؤں چک نمبر ۳۸ کا انتخاب کیا.انصار کے ذریعہ لٹریچر تقسیم کیا گیا.نزدیکی مجالس دھوپ سڑی، بھائی پھیرو اور شمس آباد کو بھی تقسیم کے لئے لٹریچر بہم پہنچایا.مسجد میں بھی اجلاس ہوئے جن سے دوستوں نے علمی استفادہ کیا.چک نمبر ۹۸ شمالی سرگودھا: دو تبلیغی وفد بھجوائے گئے.ہمیں رسالے تقسیم کئے گئے.نماز تہجد باجماعت ادا ہوتی رہی.دو تبلیغی خطوط لکھے گئے.حضور کی کیسٹ سنائی گئی اور تربیتی اجلاس ہوا.گوجرخان: روزانہ بعد نماز مغرب علمی تقریریں ہوتی رہیں.دو بار مجلس مذاکرہ منعقد کیں جس میں پانچ غیر از جماعت دوست بھی تشریف لائے.حضور انور کی تقریر کا کیسٹ بھی سنایا گیا.پریم کوٹ گوجرانوالہ : تین وفد نئے دیہات میں بھجوائے گئے.مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد مرکز یہ نے سلائیڈ زلیکچر کے ذریعہ احمدیت کا تعارف کروایا.تین سو غیر از جماعت بھی شامل ہوئے.﴿۲۳﴾ مجلس مشاورت ممالک بیرون ۱۹۸۲ء ۳۰ دسمبر ۱۹۸۲ء کو صبح دس بجے مجلس شوری ممالک بیرون ۱۹۸۲ء سرائے فضل عمر تحر یک جد یدر بوہ میں منعقد ہونا قرار پائی.اس شوری میں مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ( نائب صدر ) کا نام مجلس انصار اللہ مرکزیہ کی نمائندگی کے لئے صدر محترم نے تجویز کیا.﴿۲۵﴾ تشکیل کمیٹی عمومی امور ١٩٨٣ء سید نا حضرت خلیفہ المسح الرابع رحمہ اللہ تعالی نے عمومی امور کے لئے ایک کمیٹی جنوری ۱۹۸۳ء میں

Page 87

تشکیل فرمائی جس کا صد ر مکرم بریگیڈیئر وقیع الزمان خاں صاحب لاہور کو اور سیکرٹری مکرم ناظر صاحب امور عامہ کو نامزد فرمایا.کمیٹی کے دیگر ارکان میں مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ مرکز یہ ، مکرم صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ مرکز یہ اور مکرم کرنل بشارت احمد صاحب شامل تھے.اس کمیٹی کا پہلا اجلاس حضور انور کی صدارت میں ۳ فروری ۱۹۸۲ء بروز جمعرات بعد نماز عصر ہونا قرار پایا.﴿۲۲﴾ دورہ جات قیادت اصلاح و ارشاد قائد اصلاح وارشاد مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے مختلف اضلاع کے دورے کئے.پہلا دورہ مورخہ ۲۰ سے ۲۹ جنوری ۱۹۸۳ء تک کیا گیا اور اس میں آپ منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، ماڈل ٹاؤن لاہور مغل پورہ لاہور ، دارالذکر لاہور، دہلی دروازہ لاہور، اسلامیہ پارک لاہوراور شیرو کے ضلع شیخو پورہ کی مجالس میں تشریف لے گئے.دوسرے دورے میں مورخہ ۱۳ فروری ۱۹۸۳ء کو گھسیٹ پورہ اور فیصل آباد شہر اور تیسرے دورہ میں مورخہ ۱۷ سے ۲۱ فروری تک منڈی بہاؤالدین شاہ تاج شوگر ملز ، گجرات ، گوجرانوالہ ، لاہور اور شیخو پورہ کی مجالس کا دورہ کیا.ا.ان دوروں میں قیادت اصلاح وارشاد کے کام کا جائزہ لیا اور ضروری ہدایات دیں.۲ - عمومی انتظامی ڈھانچہ بنانے میں ناظمین اضلاع اور زعماء اعلیٰ کی مدد کی.- سلائیڈ زلیکچر کے ذریعہ احمدیہ مساعی کو پیش کرنے کا موقع ملا.جس میں احمدی اپنے دوستوں کے ہمراہ شامل ہوئے.۲۷ انصار کراچی سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ کے ساتھ سید نا حضرت خلیفہ مسیح الرابع کے کراچی میں بابرکت قیام کے دوران مکرم ناظم مجلس انصاراللہ ضلع کراچی نے شہر سے چھپیس میل باہر سمندر کے کنارے سینڈز پٹ (SANDSPIT) کے مقام پر حضور کے ساتھ پکنک کے ایک روزہ پروگرام کے انعقاد کے لئے حضور سے مودبانہ درخواست کی جسے حضور پُر نور نے از راہ شفقت منظور فرمالیا.مجلس کے عہدیداران کے علاوہ مکرم چوہدری احمد مختار صاحب امیر جماعت احمدیہ کراچی ومتعد دعہدیداران جماعت نے بھی پکنک کے اس پروگرام میں شمولیت فرمائی.پکنک کے لئے قافلہ کی روانگی قافلہ سیدنا حضرت خلیفہ مسیح الرابع کے ساتھ پٹک کے لئے مورخہ ۱۷ فروری ۱۹۸۳ء بروز جمعرات صبح سوا دس بجے گیسٹ ہاؤس سے روانہ ہوا اور سوا گیارہ بجے سینڈ ز پٹ کے مقام پر پہنچا.وہاں پر دو بڑے HUTS کا انتظام کیا گیا تھا.ایک میں حضور نے مع بیگم صاحبہ و دختر قیام فرمایا اور دوسرے HUT میں

Page 88

۶۲ عہد یداران و دیگر احباب ٹھہرے.حضور پُر نور کے HUT کے نزدیک باہر کی طرف دو چھتریوں کا اہتمام کیا گیا تھا جس کے نیچے کرسیاں رکھی گئیں.حضور انور کافی دیر وہاں تشریف فرما رہے اور مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع ، مربیان کرام و دیگر عہدیداران سے گفتگو فرماتے رہے.اس موقع پر حضور نے پہلی مرتبہ وہ مکمل کیسٹ جس میں ایک مصری احمدی دوست نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا قصیدہ عربی لہجہ میں پڑھا تھا ، سماعت فرمایا.اس کے بعد حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی نظمیں بھی جو دوستوں نے خوش الحانی سے مختلف مواقع پر پڑھی تھیں، سنتے رہے.گفتگو کے دوران حضور نے مکرم ناظم صاحب ضلع کراچی کو فرمایا کہ انصار حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے عربی قصیدہ کو زبانی یاد کرنے کی کوشش کریں.اس دوران دو دوستوں نے فوٹو بھی لئے.سمندر کی سیر بعد ازاں حضور رحمہ اللہ تعالیٰ اپنی قیامگاہ میں تشریف لے گئے اور کچھ وقت کے لئے حضرت بیگم صاحبہ کے ساتھ سمندر کی سیر کی.احباب نے بھی اپنی قیام گاہ کی طرف سمندر کی لہروں کا لطف اٹھایا.حضور کی اقتداء میں نماز ظہر کی ادائیگی سیر کے بعد ظہر کی نماز کے لئے تیاری شروع ہوئی.ایک ہموار جگہ پر نماز کے لئے دریاں بچھائی گئیں.احباب نماز کے لئے وہاں پہنچے.مکرم عبدالرشید سماٹری صاحب نے اذان دی.بعدۂ حضور نماز کے لئے تشریف لائے.حضور نے خود کمپاس کے ذریعہ قبلہ کی صحیح سمت کا تعین کر کے اس کے مطابق صفوں کی ترتیب کا اہتمام فرمایا.اس کے بعد تمام دوستوں نے حضور کی اقتداء میں ظہر کی نماز ادا کی.اسکے بعد حضور اپنی قیام گاہ میں تشریف لے گئے.جملہ احباب نے بھی اپنی قیام گاہ پہنچ کر دو پہر کا کھانا تناول کیا.قافلہ کی واپسی دو پہر کے کھانے کے بعد واپسی کے لئے تیاری شروع ہو گئی.چنانچہ شام تین بج کر دس منٹ پر حضور رحمہ اللہ تعالیٰ کا قافلہ واپسی کے لئے موٹر کاروں پر روانہ ہوا اور شام چار بج کر پانچ منٹ پر بخیریت گیسٹ ہاؤس پہنچا.اس طرح اس بابرکت اور لچسپ پکنک کا ایک روزہ پروگرام بخیر وخوبی اختتام کو پہنچا.مربیان کرام و عہد یداران کی شمولیت حضور پر نور کے قافلے کے ساتھ پکنک منانے کے لئے درج ذیل خوش نصیب مربیان کرام ، عہد یداران جماعت و مجلس انصار اللہ ضلع کراچی شامل ہوئے :.مربیان کرام : (۱) مکرم مولا نا محمد عثمان چینی صاحب (۲) مکرم مولا نا محمد اشرف ناصر صاحب (۳) مکرم مولا نا خلیفہ صباح الدین صاحب (۴) مکرم مولانا لئیق احمد منیر صاحب (۵) مکرم سید حسین احمد صاحب عہدیداران جماعت و مجلس انصار اللہ ضلع کراچی : (۱) مکرم چوہدری احمد مختار صاحب امیر جماعت

Page 89

۶۳ (۲) مکرم مرزا عبدالرحیم بیگ صاحب نائب امیر جماعت (۳) مکرم چوہدری عبدالمجید صاحب جنرل سیکرٹری و رکن خصوصی مجلس انصار اللہ ضلع (۴) مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی (۵) مکرم چوہدری نذیر احمد صاحب سیکرٹری مال و مہتم مال ضلع (1) مکرم ظفر اللہ خانصاحب زعیم اعلی مجلس عزیز آباد ( ۷ ) مکرم منظور احمد شاد صاحب زعیم اعلی مجلس ڈرگ روڈ (۸) مکرم طاہر احمد ہاشمی صاحب پریذیڈنٹ حلقہ النور ومهتم ایثار ضلع (۹) مکرم محموداحمد مبشر صاحب مہتم تحریک جدید و وقف جدید ضلع (۱۰) مکرم چوہدری صغیر احمد چیمہ صاحب سیکرٹری وصایا و مہتم تعلیم ضلع (۱۱) مکرم عبدالرشید سماٹری صاحب مہتم اشاعت و قلمی دوستی ضلع (۱۲) مکرم شیخ عبدالمجید صاحب صدر حلقہ ڈیفنس سوسائٹی خدام الاحمدیہ: (۱) مکرم زرتشت منیر احمد خان صاحب قائد ضلع (۲) مکرم مولوی محمد علی صاحب نائب قائد ضلع (۳) مکرم مبارک احمد سا ہی صاحب نائب قائد ضلع (۴) مکرم اشتیاق احمد صاحب بھٹی ناظم خدمت خلق ضلع (۵) مکرم سلیم الدین صاحب عباسی سابق قائد مجلس عزیز آباد (۶) مکرم نعیم احمد نیر صاحب ناظم عمومی ضلع دیگر احباب: (۱) مکرم چوہدری صفدر صاحب (۲) مکرم میاں محمد رفیق احمد صاحب (۳) مکرم میجر نواز منہاس صاحب (۴) مکرم مبارک احمد صاحب کھوکھر (۵) مکرم میجر بشیر احمد صاحب (۶) مکرم سلطان احمد طاہر صاحب ) اجلاس ناظمین اضلاع و زعماء اعلیٰ مورخه ۱۱ فروری ۱۹۸۳ء کو ناظمین اضلاع زعماء اعلیٰ اور مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس زیر صدارت مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس منعقد ہوا.اجلاس کی کارروائی دعا سے شروع ہوئی.مکرم قائد صاحب اشاعت، مال، تعلیم اور اصلاح وارشاد نے اپنے اپنے شعبہ کا تعارف کروایا اور ضروری ہدایات دیں.جن میں رپورٹوں کا کی ترسیل میں با قاعدگی ، بجٹ جلد اور صحیح آمد پر بھجوانے ، تدریجی روانگی ، ماہنامہ انصار اللہ کی خریداری میں مزید اضافہ اور سہ ماہی امتحانوں میں تمام انصار کی شرکت پر زور دیا گیا.اصلاح وارشاد کے تحت حضورانور کے ارشادات کی روشنی میں وسعت اور نئے احمدی دیہات پیدا کرنے کی بھر پور کوشش کی جائے.حضور کے ارشادات بسلسلہ بیعت و توسیع دعوت الی اللہ ، صدر محترم نے خود تفصیل سے بیان کرتے ہوئے حاضرین سے اس بارہ میں مشورہ لیا اور پروگرام کو عملی شکل دینے کے لئے تفاصیل طے کیں.آخر میں صدر محترم نے اجلاس کی کارروائی کو مختصر اور معین کرتے ہوئے ناظمین اور زعماء اعلیٰ کرام کو پابند فرمایا کہ ۱۵ مارچ تک درج ذیل معلومات مرکز کو فراہم کریں.(1) ضلعوں میں حلقہ بندی کی جائے.(۲) منصوبہ نئے احمدی دیہات ۱۵ مارچ تک مکمل ہونا چاہئیے.بہتر یہی ہے کہ ہر مجلس ایک گاؤں کو چن کر ساری توجہ اسی پر مرکوز کرے.

Page 90

۶۴ (۳) آپ کے ضلع میں کتنے سلائیڈز پر وجیکٹر ہیں.(۴) کون کون سے گاؤں کس کس مجلس کے نام لگائے گئے ہیں.(۵) منصوبہ کی تکمیل کے لئے ٹرانسپورٹ ، موٹر سائیکل، کارا اور تانگہ کی فہرست مجلس وار (1) انفرادی تبلیغ چھوٹے پیمانہ پر (۷) ٹارگٹ بیعت اجلاس کی اطلاع دیتے ہوئے صدر محترم نے سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع کی خدمت بابرکت میں ۱۶ فروری ۱۹۸۳ء کو مندرجہ ذیل خط تحریر کیا." سیدی !! اللہ تعالیٰ کے فضل سے ۱۱ فروری ۱۹۸۳ء کو پاکستان کے ناظمین اضلاع اور بڑی مجالس کے زعماء کا اجلاس انصار اللہ کے ہال میں منعقد ہوا.اجلاس میں جو تین گھنٹے جاری رہا.قائدین نے اپنے اپنے شعبہ کے متعلق ہدایات دیں لیکن اجلاس کے وقت کا بڑا حصہ قریباً پونے دو گھنٹے ، اصلاح وارشاد کے کام کی جزیات سمجھانے میں لگے.سب نے عہد کیا ہے کہ انشاء اللہ حضور ایدہ اللہ کے ارشادات کی روشنی میں اصلاح و ارشاد کے کام کو اولیت دے کر آگے بڑھائیں گے.جن اضلاع میں مجلس انصار اللہ نے خصوصی کام کرنا ہے یعنی شیخوپورہ، گجرات، گوجرانوالہ، سکھر، حیدرآبادان کے ناظمین کو حضور کے لاہور کے حالیہ دورہ میں سے ہیں ٹپس میں سے دو دو کی کا پیاں ان کے حلقہ جات کی تعداد کے مطابق دی ہیں.اس پہلے دور کو تجرباتی قرار دیا گیا ہے اور ان اضلاع کے ناظمین دو ہفتے کے بعد پھر ۲۵ فروری ۱۹۸۳ء کو ربوہ میں اکٹھے ہوں گے اور کام کی رپورٹ پیش کریں گے.ان کی رپورٹ کے بعد طریق کار وغیرہ میں کوئی تبدیلی کرنی ہوئی تو کر لی جائے گی.ہزارہ کا ضلع بھی مجلس کے سپرد ہے.وہاں وفد بھجوایا جارہا ہے جو احباب جماعت سے جا کر ملے گا اور پھر واپس آ کر تجاویز پیش کرے گا.بہت حد تک پاکستان کی مجالس انصار اللہ اپنے لئے غیر احمدی دیہات چن چکی ہیں اور ان میں تبلیغ کا کام شروع کر دیا ہے یا کر رہی ہیں.اس کی معین رپورٹ انشاء اللہ تعالیٰ حضور کی خدمت میں جلد پیش کر دی جائے گی.حضور کی خدمت میں دُعا کی عاجزانہ درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ ہماری کوششوں کو مہربانی کی نظر سے دیکھے ، قبول کرے اور اپنے فضل سے ان کے بہت بابرکت نتائج پیدا کرے.“

Page 91

اس خط پر سید نا حضرت خلیفہ مسیح الرابع نے اپنی قلم مبارک سے۲۱ فروری ۱۸۹۳ کوتحریر فرمایا: ٹھیک ہے.اللہ تعالیٰ مدد فرمائے اور سب روکیں دور کرے.ہر کوشش کو مثمر ثمرات حسنہ بنا دے.“ ضلع ہزارہ میں تربیت کی خصوصی مساعی فروری ۱۹۸۳ء میں حضرت خلیفہ امسیح الرابع نے تبلیغی منصوبہ بندی کمیٹی مقرر فرمائی جس کے صدر مکرم ناظر صاحب اصلاح و ارشاد اور سیکرٹری ناظر صاحب اصلاح و ارشاد مقامی مقرر ہوئے تھے.محترم صدر صاحب مجلس انصاراللہ بھی اس کے رکن تھے.کمیٹی کے لئے حضور انور نے کام کا ایک ٹارگٹ مقرر فرما دیا تھا اور بالخصوص کیسٹ پروگرام سے استفادہ کرنے کی ہدایت فرمائی تھی.اس منصوبہ کے تحت مجلس انصار اللہ کے سپرد چھ اضلاع کئے گئے تھے.(۱) شیخو پوره (۲) گوجرانوالہ (۳) گجرات (۴) حیدر آباد (۵) سکھر (۶) ہزارہ (اس کو بیدار کرنے کے لئے خصوصی توجہ بھی دلائی تھی ).ان چھ اضلاع کے نمائندگان کے اجلاس مرکز میں بھی ابتداء پندرہ روزہ پھر ماہانہ ہوتے رہے.ضلعی کمیٹیوں کے صدرا میر ضلع اور سیکرٹری ناظم ضلع اور ممبران قائد ضلع، مربی ضلع ، نمائندہ لجنہ کے علاوہ دیگر احباب بھی مقرر ہوتے رہے.ضلع ہزارہ کا پہلا دورہ مئی سے ۱۴ مئی ۱۹۸۳ء کو مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد ( مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر ) اور مکرم قائد صاحب تجنید ( مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب) نے کیا اور مختلف مقامات پر پھر کر احباب جماعت سے ذاتی رابطہ قائم کیا.مکرم سید محمد بشیر شاہ صاحب آف پھگلہ نے اس سفر میں خصوصی تعاون فرمایا.کیسٹ تقسیم کئے گئے.کمیٹیاں ترتیب دی گئیں اور وہاں کے لئے مرکزی مربی اور مشن ہاؤس کے قیام کی سفارش کی گئی.نیز واقفین عارضی کے وفود بھجوانے کی بھی درخواست کی گئی.ضلع ہزارہ کا دوسرا دوره ۱۴ سے ۱۸ اگست ۱۹۸۳ ء تک قائد اصلاح وارشاد ( مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب)، قائد تجنید ( مکرم محمد اسلم صابر صاحب) ، اور مدیر ماہنامہ انصار الله ( مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف) نے فرمایا.ایبٹ آباد میں اجتماع کی منظوری کے بعد انتظامات بھی ہو چکے تھے کہ بوجوہ اسے ملتوی کر دیا گیا.تا ہم وفد نے احمدیوں سے انفرادی رابطہ کے علاوہ تربیتی اجلاس بھی چھوٹے چھوٹے ہر جگہ منعقد کئے.گویا نماز با جماعت کے مراکز زندہ ہو گئے.مرکزی مبلغ اور ایبٹ آباد کے علاوہ مانسہرہ میں بھی مشن ہاؤس کے قیام کی پرز در سفارش کی گئی.مزید نئے کیسٹ تقسیم کئے گئے.مکرم ڈاکٹر سید ضیاءالحسن صاحب نائب ناظم ضلع راولپنڈی بھی ان سفروں میں تعاون فرماتے رہے.مرکزی وفد کا تیسرا دوره ۲۰ سے ۲۷ نومبر ۱۹۸۳ء تک ہوا جس میں قائد صاحب اصلاح وارشاد کے علاوہ

Page 92

۶۶ مکرم مولا نا عبدالعزیز صاحب وینس بھی شامل تھے جن کو ناظر صاحب اصلاح وارشاد نے بھی ایبٹ آباد کی پرانی مسجد کے بارہ میں تفتیش کرنے کی خاص ڈیوٹی بھی لگائی تھی.اس دفعہ احمدیوں سے ذاتی رابطہ کے علاوہ نمائندگان ہزارہ کا تربیتی اجتماع مکرم را نا کرامت اللہ صاحب آف مانسہرہ کے گھر پر ہوا.سو حاضرین کے لئے کھانے کا انتظام بھی انہوں نے اپنی طرف سے کیا.نئے کیسٹ تقسیم ہوئے.گذشتہ چند ماہ میں چند نئے بیعت کرنے والوں کی وجہ سے احباب کی حوصلہ افزائی بھی ہوئی.ان میں سے ایک عزیز صاحب تو سالانہ اجتماع انصار اللہ پر ربوہ بھی پہنچے تھے اور بہت خوش ہوئے تھے.اس مرتبہ نئے مربی مکرم سید عزیز احمد صاحب پہنچ چکے تھے جن کی وجہ سے احباب جماعت کو بہت سہارا ملا.مرکزی وفد کا چوتھا دور ه ۲۳ تا ۲۶ مارچ ۱۹۸۴ ء ہوا اور پروگرام کے مطابق تربیتی اجتماع پھر مکرم را نا کرامت اللہ صاحب آف مانسہرہ کے ہاں ہوا.اس دفعہ بھی انہوں نے یکصد سے زائد حاضرین کے لئے کھانے اور چائے کا عمدہ انتظام اپنی جیب سے کیا تھا.اس وفد میں مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف اور مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد شامل تھے.دونوں بزرگان کی بیویوں نے بھی لجنات سے ذاتی رابطہ قائم کرنے میں مدد دی.ایبٹ آباد کی لجنہ کا ایک خاص اجلاس بھی ہوا.نئے کیسٹ اور لٹریچر بھی تقسیم ہوا.مرکزی وفد کا پانچواں دورہ مئی ۱۹۸۴ء میں نظارت اصلاح وارشاد کے ارشاد کی تعمیل میں مکرم مولانا رشید احمد صاحب چغتائی (امیر قافلہ ) اور مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے کیا.اس دفعہ ذاتی رابطہ اور مقامی احباب کے ساتھ نماز با جماعت کا پروگرام تھا.نماز جمعہ مکرم مولانا رشید صاحب نے ایبٹ آباد میں پڑھائی اور مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر نے دانہ میں.آرڈینینس کے بعد اس رابطہ مہم سے دوست بے حد خوش ہوئے.مرکزی وفد کا چھٹا دوره ۲۰ تا ۲۷ جولائی ۱۹۸۴ء میں مکرم قائد صاحب اصلاح و ارشاد نے کیا.نماز جمعہ ۲۰ جولائی کو ایبٹ آباد میں پڑھائی.۲۱ جولائی کو زعیم صاحب کی معیت میں دس خاندانوں سے ملاقاتیں کیں.۲۲ جولائی کو پھگلہ پہنچے وہاں کے زعیم صاحب اور مربی صاحب کی درخواست پر اور ۲۳ جولائی کو سارا دن وہاں کے دو بھائیوں کا جھگڑا نپٹانے کی توفیق ملی ۲۴ کو واپس مانسہرہ اور ۲۵ جولائی کو ہری پور سے ہوتے ہوئے ۲۷ جولائی کا جمعہ واہ میں پڑھایا.قائد صاحب کی اہلیہ نے بھی عورتوں سے مل کر ان کی حوصلہ افزائی کی.اجلاس ناظمین اضلاع و زعماء اعلیٰ مورخه ۱۲ اپریل ۱۹۸۳ء اس اجلاس میں صدر محترم نے مندرجہ ذیل معاملات کی طرف خصوصی توجہ دلائی.رپورٹ کارگزاری کی بروقت مرکز ترسیل، تمام مجالس میں انتخابات اور مرکز کی منظوری ، وقف عارضی اور نماز با جماعت ، بجٹ کی تدریجی وصولی ، عطا یا گیسٹ ہاؤس کی وصولی ، فریضہ دعوت الی اللہ کی کماحقہ ادائیگی ، انصار صف دوم کو فعال کرنا.

Page 93

نز نیکین ربوہ کمیٹی ۶۷ اپریل ۱۹۸۳ء کو سید نا حضرت خلیفہ المسیح الرابع نے تزئین ربوہ کمیٹی ، مقررفرمائی جس میں مکرم پروفیسر چوہدری صادق علی صاحب منتظم تجنيد مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ کو صدر محترم نے بطور نمائندہ جلس انصار اللہ نامزد کیا.﴿۲۹﴾ کمیٹی نظر ثانی قواعد وصیت مجلس مشاورت ۱۹۸۳ء کے موقع پر سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے قواعد وصیت پر نظر ثانی کرنے کے لئے ایک کمیٹی کے قیام کا اعلان فرمایا.جس میں مجلس انصار اللہ کا ایک نمائندہ بھی شامل کرنے کی ہدایت فرمائی.اس کمیٹی کے لئے مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ایم اے کا نام صدر محترم کی طرف سے ۳ مئی ۱۹۸۳ء کو مکرم سیکرٹری صاحب مجلس کارپرداز کو بھجوایا گیا.کمیٹی برائے جماعتی تعمیرات سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع نے مئی ۱۹۸۳ء میں ایک کمیٹی تشکیل دی جس کے ذمہ تمام جماعتی تعمیرات ( جو مد نظر تھیں) کے لئے فنڈز مہیا کرنے اور تعمیرات کی PHASING کے بارہ میں مشورہ دینا تھا.اس کے صد ر مکرم ناظر صاحب اعلیٰ صدرانجمن احمد یہ اورسیکرٹری مکرم چوہدری مبارک مصلح الدین احمد صاحب کو نامزد مقرر فرمایا.کمیٹی کے ارکان میں نمائندہ مجلس انصار اللہ بھی شامل تھے.حضرت خلیفہ اسیح نے یہ بھی ارشاد فرمایا کہ اگر وکیل اعلیٰ بحیثیت صدر انصار اللہ بیک وقت دونوں نمائندگیاں کرے تو الگ ضرورت نہیں.سیکرٹری کمیٹی کے استفسار پر مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے جو اس وقت وکیل اعلیٰ اور صدر مجلس انصار اللہ کی خدمات سرانجام دے رہے تھے، بطورنمائندہ انصار اللہ مکرم پر و فیسر عبدالرشید غنی صاحب قائد مال کو مقرر کیا.دفتر پرائیویٹ سیکرٹری میں خصوصی خدمت حضرت خلیفتہ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالی کے ارشاد کی تعمیل میں صدر محترم نے زعیم اعلیٰ ربوہ کو ہدایت کی کہ بروز ہفتہ بتاریخ ۱۶ اپریل ۱۹۸۳ء سے چھ مخلص محنتی اور مستعد انصار کو دفتر پرائیویٹ سیکرٹری میں ڈاک کا کام کرنے کے لئے بھجوائیں.یہ والنٹیر ز دفتری اوقات میں صبح پونے آٹھ بجے سے پونے دو بجے بعد دو پہر تک کام کریں گے.اگر اس وقت میں آنے میں دقت ہو تو بے شک بارہ بجے دوپہر سے چھ بجے شام کا وقت رکھ لیں.اور یہ کہ ان والنٹیر کی تبدیلی دس یا پندرہ روز بعد کر دی جایا کرے.(۳۰) مکرم پرائیویٹ سیکرٹری صاحب حضرت خلیفہ اسیح الرابع " نے ۱۴ اپریل ۱۹۸۳ء کوصدر محترم کو تحریر کیا : حضور ایدہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے کہ انصار اللہ میں سے پندرہ پندرہ دن یا دس دس دن کے لئے دفتر پرائیویٹ سیکرٹری میں ڈاک کا کام کرنے کے لئے چھ والینٹر

Page 94

۶۸ SELECT کر کے بھجوائیں جو اخلاص ، محنت اور مستعدی سے کام کریں.یہ والنٹیر دفتری اوقات میں صبح ۴۵: ۷ تا ۱:۴۵ بعد دو پہر تک کام کریں گے.اگر کوئی دوست ان اوقات میں نہ آ سکتے ہوں تو ان کے لئے بے شک بارہ بجے دوپہر سے چھ بجے شام تک کا وقت رکھ لیں.“ ۳۱ مئی ۱۹۸۳ء کو پھر یہ ہدایت ملی کہ چھ دوست ایک ہفتہ یا دس دن کے لئے دفتر پرائیویٹ سیکرٹری میں بھجوائے جائیں اور یہ سلسلہ ایک ماہ تک جاری رہے.۴ جولائی ۱۹۸۳ء کو چار مستعد انصار کی فراہمی کی ہدایت ملی.نیز یہ وضاحت بھی کہ یہ عرصہ ایسے انصار کا وقف عارضی متصور ہوتا ہے.صدر محترم کی ہدایت پر مکرم زعیم صاحب اعلی مجلس انصار اللہ ربوہ مقامی نہایت ذمہ داری کے ساتھ اس ارشاد کی تکمیل کے لئے انصار پر مشتمل وفود کو دفتر پرائیویٹ سیکرٹری بھجواتے رہے اور انصار ربوہ نے خوشی اور شادمانی کے ساتھ اس فرض کو پورا کرنے کی توفیق اور سعادت پائی.تعمیر جدید بلاک دارالضیافت ۱۱ اپریل ۱۹۸۳ء بروز سوموار حضرت خلیفة المسیح الرائع نے دارالضیافت کے جدید بلاک کی دوسری منزل کی تعمیر ہونے پر دعا کے ساتھ اینٹ نصب فرمائی.اس موقع پر صدر صاحب مجلس انصار اللہ مرکز یہ اور مجلس عاملہ کے افراد بھی مدعو تھے.جماعت ہائے ضلع شیخوپورہ میں تربیتی دورہ مجلس انصاراللہ مرکزیہ کے ایک تربیتی پروگرام کے تحت مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر و قائد تحریک جدید کی قیادت میں ایک مرکزی وفد نے ۷ تا ۱۲ اپریل ۱۹۸۳ء ضلع شیخو پورہ کی حسب ذیل جماعتوں میں دورہ کیا.مرید کے.نارنگ منڈی.کر تو.کلیاں.مرڈ چک ۴۵ - چک ۱۷ اچھور.سانگلہ ہل.چوہڑ کا نہ.نواں کوٹ.بہوڑ و.واربرٹن.ننکانہ صاحب.اس دورہ میں نماز با جماعت کی تلقین اور اصلاح وارشاد کی مساعی کے ساتھ ساتھ تحریک جدید کے مالی جہاد کے سلسلہ میں بھی توجہ دلائی گئی.مکرم ملک لطیف احمد صاحب سرور ناظم ضلع انصار اللہ وفد کے ہمراہ رہے اور مجلسی پروگرام کا جائزہ لینے اور مناسب ہدایات دینے میں تعاون فرمایا.اس دورہ کے نتیجہ میں بفضل خدا (۱) مجموعی طور پر تحریک جدید کے وعدوں میں گیارہ ہزار آٹھ سو دوروپے کا اضافہ ہوا.(۲) چھ مقامات پر پرائیوٹ احاطہ میں جماعت کی تبلیغی مساعی پر لیکچر دیئے اور تصاویر دکھا ئیں.(۳) ماہنامہ انصار اللہ کے تئیں نئے خریدار حاصل کیے.

Page 95

۶۹ (۴) اکثر مقامات پر وفد کی وعظ و نصیحت اور خصوصاً سیدنا حضرت خلیفۃ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے ارشادات سامعین کے دلوں میں اُتر گئے اور تین سعید افراد نے جماعت میں شمولیت اختیار کی.(۵) اس دورہ میں نماز کے بعد مختلف مقامات پر دو ہزار سے زائد افراد کو قرآن وحدیث کی تعلیمات پہنچائی گئیں.(۳۱) دورہ جات شعبہ اصلاح وارشاد ماہ اپریل ۱۹۸۳ء میں قیادت اصلاح وارشاد کے تحت شیخوپورہ اور مرید کے کا دورہ کیا گیا جس میں نائب صدر مرکز یہ مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب اور مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد شامل ہوئے جبکہ باقی سات سنٹرز میں صرف نائب صدر صاحب نے دورہ کیا.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے لاہور، گوجرانوالہ، مرید کے، نارنگ منڈی ، کلسیاں ، سانگلہ ہل ، چک چھور، پھا ہے والی ، واربرٹن ، نکانہ صاحب اور فیصل آباد کا دورہ کر کے جملہ مرکزی شعبہ جات کا جائزہ لیا اور مرید کے، نارنگ ، کلسیاں ، چک چہور اور پھا ہے والی میں سلائیڈ زلیکچر بھی دیئے.اسی طرح گوجرانوالہ میں ایک خصوصی اجلاس برائے پروگرام داعی الی اللہ ہوا جس میں مکرم نائب صدر صاحب، قائد صاحب تربیت اور مکرم عبد الحمید شر ما صاحب نائب قائد اصلاح وارشاد نے خطاب کیا.ماہ اپریل ۱۹۸۳ء میں ہی گوجرانوالہ، گجرات، شیخو پورہ، لا ہور اور فیصل آباد میں پانچ اجتماعات منعقد ہوئے.جن میں علمائے سلسلہ اور قائدین نے شرکت کی.ماہ مئی ۱۹۸۳ء میں مکرم میجر عبدالحمید شر ما صاحب نے ضلع حیدر آباد کا تفصیلی دورہ کر کے کیسٹ پروگرام کو رائج کرنے میں مدد دی.ماه جون ۱۹۸۳ء میں مندرجہ ذیل مقامات پر جائزہ اجلاسات اور مجالس مذاکرہ منعقد کی گئیں جن میں مرکز سے علماء کرام نے شمولیت کی.جون: لیہ جائزہ اجلاس و مجلس مذاکره مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف ۹ جون : ڈیرہ غازیخان جائزہ اجلاس و مجلس مذاکرہ مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، ۱۰ جون : لاہور مجلس مذاکرہ اجون: سیالکوٹ مجلس مذاکرہ مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف مکرم مولانا عبدالمالک خان صاحب مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب کیسٹ پروگرام کو تیز کرنے کے لئے ۱۰ جون ۱۹۸۳ء کو مرکز میں امراء ضلع ، ناظمین اضلاع، قائد بین خدام الاحمدیہ اور نمائندگان لجنہ کا ضروری اجلاس ہوا جس میں ضروری ہدایات دی گئیں.ماہ جون ۱۹۸۳ء میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے لیہ، مظفر گڑھ اور ڈیرہ غازی خان میں جا کر ہدایات دیں.

Page 96

ماہ جولائی میں مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے منڈی بہاؤالدین ، مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب نے دارالذکر فیصل آباد اور مکرم مولا نا عبد السلام طاہر صاحب مربی سلسلہ نے محمد آباد دضلع تھر پار کر کے اجتماعات میں مرکز کی نمائندگی کی.ماہ اکتو بر ۱۹۸۳ء میں جماعتی دورہ کے دوران مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے ماریشس، کینیا اور یوگنڈا کے انصار کو مرکز کے لائحہ عمل سے متعارف کروایا.رابطہ کمیٹی ۱۹۷۴ء میں جماعت احمدیہ کو پاکستان کی قومی اسمبلی میں میں ناٹ مسلم قرار دیئے جانے کے بعد جماعت کی مخالفت زوروں پر ہو گئی.بہت سے احمدیوں نے اللہ تعالیٰ کی راہ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا.۱۹۷۷ ء میں ملک میں سیاسی تبدیلی آئی اور ملک ایک آمر کے زیر نگیں آ گیا.جس کے دور میں جماعت کو اپنے سیاسی حقوق سے محروم ہونا پڑا.۱۹۸۲ء میں خلافت رابعہ کے قیام کے ساتھ جماعت کی مخالفت روز بروز تیز ہو رہی تھی اور جماعت کے خلاف طرح طرح کے منصوبے بنائے جارہے تھے.حضرت خلیفہ امسیح الرابع نے مخالف حالات پر کڑی نظر رکھنے اور جماعت احمدیہ کے افراد کے بچاؤ کے لیے مرکز میں ایک رابطہ کمیٹی کا قیام فرمایا.اس کمیٹی کے سربراہ صدر مجلس انصار اللہ مرکز یہ مقرر ہوئے پنجاب کے مختلف اضلاع میں بھی ضلعی رابطہ کمیٹیوں کا قیام عمل میں لایا گیا.مرکز میں بھی اجلاسات کا باقاعدہ انعقاد کیا گیا.ربوہ میں مندرجہ ذیل تفصیل کے مطابق رابطہ کمیٹی کے اجلاسات منعقد ہوئے.۱۰ جون ۱۹۸۳ ء گیسٹ ہاؤس انصار الله چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس یکم جولائی ۱۹۸۳ ء گیسٹ ہاؤس انصار الله چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ۵ اگست ۱۹۸۳ ء گیسٹ ہاؤس انصار الله چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ۱۸ اگست ۱۹۸۳ء گیسٹ ہاؤس صدر انجمن چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ۲.٣.۴.+1 -11 انصاراللہ ۲۶ ستمبر ۱۹۸۳ ء گیسٹ ہاؤس انصار الله صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۲۵ نومبر ۱۹۸۳ ء گیسٹ ہاؤس انصار الله چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ۱۶دسمبر ۱۹۸۳ ء گیسٹ ہاؤس تحریک جدید چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ۲۶ جنوری ۱۹۸۴ء گیسٹ ہاؤس انصار الله چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ۹ فروری ۱۹۸۴ ء گیسٹ ہاؤس انصار الله محمود احمد صاحب شاہد صدر مجلس خدام الاحمدیہ ۲۱ مارچ ۱۹۸۴ء گیسٹ ہاؤس انصار اللہ چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ۲۹ مارچ ۱۹۸۴ء گیسٹ ہاؤس انصار اللہ چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس

Page 97

ان اجلاسات میں عام طور پر جن دوستوں نے شرکت فرمائی.ان کے نام یہ ہیں.چوہدری حمید نصر اللہ خان صاحب لاہور مکرم مولوی برکت اللہ محمود صاحب مربی سلسلہ لاہور مکرم مجیب الرحمن صاحب در دلاہور مکرم سردار عبدالسمیع صاحب لاہور مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید مکرم بشارت محمود صاحب لاہور مکرم چوہدری افتخار احمد صاحب لاہور مکرم خواجہ ظفر احمد صاحب سیالکوٹ مکرم سلطان ہارون صاحب اٹک مکرم مبشر احمد ملہی صاحب سیالکوٹ مکرم پیرافتخار الدین صاحب راولپنڈی مکرم مشتاق احمد صاحب شائق ربوه مکرم محموداحمد صاحب شاہد صدر مجلس خدام الاحمدیہ مرکزیہ عیسی در دصاحب لاہور ملک فاروق احمد صاحب ملتان مکرم چوہدری نذیر احمد صاحب بہاولپور مکرم را نا بشیر احمد نون صاحب ملتان مکرم خواجہ سرفراز احمد صاحب سیالکوٹ -1 -٢ -٣ - -۵ -7 -2 -^ -9 -1+ -11 -١٢ -۱۴ -۱۵ -17 -12 - I^ -19 -۲۱ مکرم چوہدری اور میں نصر اللہ خان صاحب لاہور مکرم پروفیسر ناصر احمد صاحب پشاور مکرم حمید عالم صاحب گوجرانوالہ اپریل ۱۹۸۴ء کے ضیاء آرڈینینس کے بعد ربوہ میں اجلاسات کا یہ سلسلہ منقطع ہو گیا.حضور انور کی ایک اہم ہدایت IA جولائی ۱۹۸۳ء کو سید نا حضرت خلیفہ المسح الرائع نے یہ ہدایت دی کہ تربیتی کلاس اور سالانہ اجتماعات کی افتتاحی اور اختتامی کارروائی کے لئے تلاوت اور نظم کے لئے جو نام تجویز کئے جائیں، ان کی منظوری حضور سے لی جایا کرے.۳۲)

Page 98

۷۲ اجلاس ناظمین اضلاع وزعما ءاعلیٰ ۲۲ جولائی ۱۹۸۳ء کے اجلاس میں قائدین کی رپورٹیں سننے کے بعد صدر محترم نے مندرجہ ذیل امور کی طرف خصوصی توجہ دلائی.احمدی نوجوان اس غلط فہمی کو دل سے نکال دیں کہ احمدیت صرف وقتی جوش کی قربانیوں کا نام ہے.احمدی نوجوان اس بات کا خیال ہمیشہ کے لیے دل سے نکال دیں کہ احمدیت نعروں کی طرف بلاتی ہے.احمدیت ان دونوں میں سے کسی چیز کا نام نہیں احمدیت مستقل قربانیوں کا ایک لائحہ عمل ہے اور اس قدر قربانیوں کا لائحہ عمل ہے جو زندگیوں کے اندرا نقلاب چاہتا ہے.جب تک احمدی وہ انقلاب اپنی زندگی میں پیدا نہیں کرتا وہ آگے انقلاب پیدا کرنے کا اہل بھی نہیں.یہ وہ راز ہے جس کو سمجھے بغیر آپ کا میاب مبلغ نہیں بن سکتے.رپورٹیں ماہانہ رپورٹیں بیشتر مجالس کی طرف سے موصول نہیں ہور ہیں.کوشش ہونی چاہیے کہ ماہانہ رپورٹوں کا سو فیصد ٹارگٹ حاصل کیا جائے کیونکہ یہی ایک ذریعہ ہے جس سے مرکز کو مجالس کی کارگردگی کا علم ہوتا ہے.ضلعی اجتماعات: اجتماعات سے خدا تعالیٰ کے فضل سے بڑے مفید نتائج حاصل ہوتے ہیں اس لئے بڑی بڑی مجالس اجتماعات مقرر کریں جن کی اطلاع مرکز کو بھی کریں تا کہ نمائندہ بھجوا سکے.ان اجتماعات میں حاضری کی طرف خصوصی توجہ جائے.تجاویز شوری : سالانہ مرکزی اجتماع پر مجلس شوری کے لئے تجاویز اپنی مجلس میں پیش کر کے جلد ارسال کریں.یہ تجاویز مرکز میں موصول ہونے کی آخری تاریخ ۲۰ ستمبر ہے.مرکزی سالانہ اجتماع: اس اجتماع میں خصوصا نئے احمدیوں اور نئی مجالس کو شامل کیا جائے.جو مرکز میں کم آتے ہیں اس اجتماع میں لانے کی خاص کوشش کی جائے.قیادت مجنید : جنید کا کام ابھی تک مکمل نہیں ہوا.۱۳ دسمبر تک صدر محترم نے پچاس فیصد کا ٹارگٹ مقرر کیا.قیادت تربیت: نماز باجماعت کی طرف خصوصی توجہ کی ضرورت ہے.نماز باجماعت میں انصار ، خدام اور اطفال کی علیحدہ علیحدہ حاضری کا ریکارڈ رکھا جائے.صف دوم : حضور کے دعوت الی اللہ کے ارشاد کے پیش نظر سائیکل سفر برائے ملاپ اصلاح ارشاد میں اضافہ کریں.سالانہ اجتماع پر زیادہ سے زیادہ احباب کو سائیکلوں پر مرکز سلسلہ آنے تحریک کریں.قیادت تعلیم : مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود اور حفظ قرآن کی طرف احباب کو تحریک جاری رہے.قیادت مال: بجٹ میں سالانہ صحیح آمد درج کروانے کی طرف خصوصی توجہ کی ضرورت ہے اور جو احباب بجٹ میں شامل نہیں ان کو بجٹ میں شامل کیا جائے.قیادت ایثار : وقار عمل کی سابقہ روایات کو زندہ کیا جائے اور وقار عمل منا کر مرکز کو اطلاع دیں.

Page 99

۷۳ قیادت تحریک جدید : چندہ تحریک جدید میں ہر احمدی شامل ہو ، انصار.خدام.لجنات.ناصرات اور اطفال کی علیحدہ علیحدہ فہرستیں تیار کے کے جائزہ لیا جائے.قیادت اشاعت : کتاب صداقت حضرت مسیح موعود شائع کی گئی ہے، اپنی مجلس کے کل انصار کی تعداد کے ایک تہائی کے برابر یہ کتاب مرکز سے منگوا کر تقسیم کی جائیں.قیادت ذہانت و صحت جسمانی : ہلکی ورزش مثلاً سیر کی عادت ڈالیں.دانتوں کی صفائی ( مسواک یا ٹوتھ پیسٹ کے ذریعہ ) جسم کی صفائی.کپڑوں کی صفائی اور عام صفائی کی طرف توجہ دی جائے.قیادت وقف جدید : چنده وقف جدید کی تحریک حضرت مصلح موعودؓ نے خاص طور پر دیہات میں معلمین کی ضرورت اور غیر مسلم علاقوں میں تبلیغ کے پیش نظر جاری فرمائی تھی اس لئے اس میں تمام احباب جماعت کو شریک ہو کر ثواب حاصل کرنا چاہیئے.سیدنا حضرت خلیفتہ امسیح الثالث نے یہ ذمہ داری خاص طور پر بچوں کے ذمہ لگائی تھی ، اس لئے انصار اپنے بچوں کو خاص طور پر اس برکت تحریک میں شریک کریں.وصال حضرت مولانا عبدالمالک خان صاحب حضرت مولانا عبدالمالک خان صاحب ناظر اصلاح و ارشاد ۵ اگست ۱۹۸۳ء کو کار کے حادثہ میں شہید ہو گئے.آپ حضرت خان صاحب ذوالفقار علی خان صاحب گوہر کے فرزندار جمند تھے.آپ نے نہایت کامیاب داعی الی اللہ تھے.ساری زندگی خدمت دین میں انتہائی اخلاص سے گزاری.مجلس انصاراللہ کے تحت آپ نے مختلف حیثیتوں میں خدمات انجام دیں.بوقت وفات آپ مجلس عاملہ مرکزیہ میں رُکن خصوصی تھے.مجلس کے پروگراموں کے لئے بہت سے مقامات پر تشریف لے جا کر مجالس سوال و جواب منعقد کیں اور خطابات کئے.آپ کی تقریر نہایت مسحور کن ہوتی اور دل کو موہ لیتی تھی.آپ کی شہادت پر مجلس عاملہ مرکز یہ نے مندرجہ ذیل قرار داد تعزیت منظور کی.اراکین مجلس عاملہ مرکزیہ کا یہ غیر معمولی اجلاس حضرت مولا نا عبدالمالک خان صاحب ناظر اصلاح وارشاد صدرانجمن احمدیہ پاکستان ربوه و اعزازی رکن مجلس انصار اللہ مرکزیہ کے سانحہ انتقال پر ملال پر اپنے دلی صدمہ اور گہرے رنج و غم کے اظہار کے لئے منعقد ہوا ہے.حضرت مولانا صاحب ۵ اگست ۱۹۸۳ء کو ایک تبلیغی جہاد پر جاتے ہوئے شیخو پورہ کے قریب کار کے حادثہ میں شہید ہوئے.إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ حضرت مولانا صاحب سلسلہ عالیہ احمدیہ کے انتہائی مخلص خادم ، جید عالم دین اور نڈ ر داعی الی اللہ تھے.آپ نے قریباً اڑتالیس سال تک نہایت اعلیٰ خدمات دینیہ انجام دیں

Page 100

۷۴ اور وقت زندگی کے عہد کو کمال خلوص اور مسلسل جذبہ ایثار و قربانی سے نبھایا.جس کے پیش نظر سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے آپ کی خدمات کو سراہتے ہوئے فرمایا: مرحوم نہایت فدائی اور سلسلہ کے خادم تھے.آپ ہندوستان کے چوٹی کے ایک معزز خاندان سے تعلق رکھتے تھے جس نے اللہ کی خاطر دنیا کی عزت کو ٹھکرایا اور دین کی خدمت کی زندگی قبول کی.ان کے والد نے ان ساری دنیاوی عزتوں کو تج کر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا دامن تھاما اور اللہ کی خاطر امیرا نہ ٹھاٹھ باٹھ چھوڑ کر غریبانہ زندگی اختیار کی.اسی رنگ میں رنگین ہو کر مولانا عبد المالک خان صاحب نے بھی اپنی زندگی دین کی خاطر وقف کی اور اس وقف کے تقاضوں کو خوب نبھایا.گرمی سردی یا کسی مشکل مصیبت میں بھی خدمت دین کا کوئی موقعہ کبھی ہاتھ سے نہ جانے دیا.ابھی کل ہی مجھے ملے اور اپنے اس سفر پر جانے کی اجازت مانگی اور خدمت دین کے ایک خاصے طویل سفر کا پروگرام پیش کیا.میں نے انہیں کہا آپ کی صحت کمزور ہے.آپ کا پاؤں زخمی ہے.آپ شوگر کے مریض ہیں.آپ اتنا سفر نہ کریں.یہ آپ کی صحت پر بوجھ ہو گا.مولوی صاحب نے کہا بوجھ کیسا ؟ میں تو خدمت دین پر روانہ ہو کر اتنا خوش ہوتا ہوں کہ دل کھل اٹھتا ہے.مجھے اجازت دیں کہ میں دینی سفر پر روانہ ہو جاؤں.میں تو جتنا سفر کرتا ہوں طبیعت ہشاش بشاش ہو جاتی ہے.اللہ تعالیٰ نے ان کے اس جذبے کو قبول کیا اور اسی سفر کی حالت میں اپنے پاس بلا لیا.“ آپ کی وفات سے سلسلہ عالیہ احمد یہ نہایت مفید اور قیمتی وجود سے مرحوم ہو گیا ہے اور مجلس انصار اللہ ایک بے لوث معاون و مشیر اور قابل فخر اعزازی رکن سے محروم ہوگئی ہے.پس ہم جملہ اراکین مجلس انصار اللہ مرکز یہ اپنے ایک مجاہد، داعی الی اللہ ، جید عالم دین اور جاں نثار خادمِ دین کے انتقال پر اپنے دلی صدمے اور گہرے قلبی جذبات کا اظہار کرتے ہوئے بارگاہِ ایزدی میں دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ حضرت مولانا صاحب کو اپنے قرب خاص میں جگہ عطا فرمائے.نیز ہم سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ اور حضرت مولانا صاحب کی بیگم صاحبہ، صاحبزادیوں اور دامادوں اور اکلوتے بیٹے مکرم عبدالرب انور محمود خان صاحب کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں اپنی امان میں رکھے اور ہمارے شہید بھائی کی جدائی کو صبر کے ساتھ برداشت کرنے کی توفیق بخشے.آمین ، (۳۳)

Page 101

۷۵ کمیٹی برائے ناخواندگان ربوہ اگست ۱۹۸۳ء میں سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الرابع نے ربوہ کے ناخواندگان کو خواندہ بنانے کے سلسلہ میں ایک کمیٹی تشکیل فرمائی جس کے ممبران یہ تھے.(۱) مکرم ناظر صاحب تعلیم صدرانجمن احمد یہ صدر (۲) نمائندہ انصارالله (۳) نمائندہ خدام الاحمدیہ (۵) نمائندہ مکرم صدر صاحب عمومی (۴) نمائندہ لجنہ اماء الله حضور نے ارشاد فرمایا کہ کوشش ہونی چاہئیے کہ ایک بھی نا خواندہ ربوہ میں نہ رہے.حسب توفیق ایک یا دو سال کا پروگرام بنایا جائے.اس کمیٹی میں انصار اللہ کی نمائندگی کے لئے مکرم بشیر احمد صاحب رفیق کا نام صدر محترم نے تحریر کیا.(۳۴ ایک اپیل.ایک درخواست مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس نے مندرجہ بالا عنوان کے تحت درمشین کی خریداری مطالعہ کی طرف ماہنامہ انصار اللہ میں بایں الفاظ توجہ دلائی.مام الزمان حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا منظوم کلام جیسا کہ حضرت خلیفتہ امسح الثالث نے ایک بار فرمایا آپ کے کلام کا خلاصہ ہے.اس کی معطر خوشبو دل و دماغ کو فرحت بخشتی ہے.جہاں آپ کے منظوم کلام سے اللہ تعالیٰ کی محبت، اس کے رسول کا عشق ، قرآن مجید سے قلیمی وابستگی ، اسلام کی حقانیت اور صداقت کا یقین پیدا ہوتا ہے.وہاں ہر قسم کے گناہ ، بداخلاقی سے بچنے کا درس ملتا ہے.ضرورت ہے کہ ہر احمدی بھائی حضور علیہ السلام کے کلام کے چیدہ اور منتخب اشعار نہ صرف یہ کہ خود حفظ کرے، انہیں ورد زبان بنائے.اپنی اولا د کو بھی حفظ کروائے تا کہ ان کے دل میں اسلام ، قرآن ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت پیدا ہو.اس غرض کے لئے نظارت اشاعت لٹریچر وتصنیف نے در مشین طبع کروائی ہے.جس کی قیمت سات روپے ہے.میں ہر انصار بھائی سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ جائزہ لیں کہ کیا ہر گھر میں یہ کتاب موجود ہے.ہرگھرانہ میں اس کتاب کا پہنچنا ہمارے ایمان اور حب اسلام کا تقاضا ہے.“ ہدیہ تبریک بر موقعه سنگ بنیاد مسجد بیت الهدی آسٹریلیا ۳۵ ستمبر ۱۹۸۳ء میں سید نا حضرت خلیفتہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ اپنے دورہ ممالک مشرق بعید کے سلسلہ میں آسٹریلیا تشریف لے گئے.اس للہی سفر کے دوران حضور نے ۳۰ ستمبر ۱۹۸۳ء کو براعظم آسٹریلیا کے

Page 102

شہر سڈنی میں سب سے پہلی احمد یہ مسجد اور مشن ہاؤس کا سنگ بنیا د رکھا.مسجد کا نام ”المسجد بیت الہدی“ رکھا گیا.اس تاریخی تقریب سعید پر مجلس انصار اللہ مرکزیہ کی طرف سے مبارک باد کا یہ ٹیلی گرام حضور انور کی خدمت میں آسٹریلیا بھجوایا گیا."HAZRAT KHALIFATUL MASIH IV 19 - BROM BOROUGH ROAD, ROSEVILLE 2069 N.S.W.SYDNEY, AUSTRALIA.HEARTIEST CONGRATULATIONS ON THE AUSPICIOUS OCCANSION OF FOUNDATION STONE LAYING OF AL MASJID BAITUL HUDA.MAY ALLAH MAKE IT A TURNING POINT IN RENASCENCE OF ISLAM." تار ملاحظہ کرنے کے بعد حضور نے فرمایا.خیر مبارک.جزاکم اللہ احسن الجزاء، ۳۲ سالانہ اجتماع ۱۹۸۳ء مجلس انصار اللہ مرکزیہ کا چھبیسواں سالانہ اجتماع ،۲۸ ، ۲۹ ، ۳۰ اخاء ۱۳۶۲ ہش / اکتو بر ۱۹۸۳ء کو نہایت روح پرور ماحول میں مسجد اقصیٰ ربوہ میں منعقد ہوا.مجوزہ پروگرام اجلاس اوّل اس اجتماع کا مجوزہ پروگرام جو طبع کروایا گیا، ریکارڈ کی غرض سے ذیل میں درج کیا جاتا ہے.۲۸ اخا ۱۳۶۲ بهش / اکتوبر ۱۹۸۳ء بروز جمعۃ المبارک ۳-۳۰ تا ۴۰-۳ تلاوت قرآن کریم دعا و عهد ۳-۴۰ تا ۵۰-۳ نظم ۳-۵۰ تا مکرم حافظ ڈاکٹر مسعود احمد صاحب مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب افتتاحی.خطاب سید نا حضرت خلیفہ مسیح الرابع ایدہ اللہ بصرہ العزیز کی خدمت میں درخواست کی جائے گی.۴۵ منٹ ورزشی و تفریحی مقابلہ جات زیراہتمام قائد صاحب صحت و جسمانی وقفہ برائے نماز مغرب وعشاء وطعام اجلاس دوم ۷-۳۰ تا ۴۰-۷ تلاوت قرآن کریم مکرم قاری محمد عاشق صاحب

Page 103

۷-۴ تا ۵۰-۷ ۷-۵۰ تا ۰۰-۸ درس قرآن کریم ۸-۰۰ تا ۱۰-۸ درس حدیث ۸-۱۰ تا ۲۰-۸ درس ملفوظات مکرم مبشر احمد صاحب راولپنڈی مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب مکرم مولا نا سلطان محمودصاحب انور مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۸-۲۰ تا ۳۵-۸ سیرت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد ۸-۳۵ تا ۵۰-۸ سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام مکرم شیخ محمد حنیف صاحب کوئٹہ ۸-۵۰ تا ۳۰-۱۰ تقریری مقابلہ مصنفین عناوین ا- برکات خلافت -1 ۱ مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ۲- ہمارے فرائض بحیثیت داعی اللہ ۲- مکرم جلال الدین صاحب قمر ۳- ایک شعار اسلامی.سچائی -۳- مکرم شیخ مجیب الرحمن صاحب ۴- تربیت اولاد ۴-۱۵ تا ۰۰-۵ نماز تہجد شب بخیر ۲۹ اخاء ۱۳۶۲ هش / اکتوبر ۱۹۸۳ء بروز ہفتہ ۵-۰ تا ۳۵-۵ نماز فجر اجلاس اوّل ۵-۳۵ تا ۵۰-۵ درس قرآن کریم ۵-۵۰ تا ۰۵-۶ درس حدیث ۶-۰۵ تا ۲۰-۶ درس ملفوظات ۶-۲۰ تا ۲۵-۶ وقفہ برائے اعلانات مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب مکرم مولا نا محمد شفیع صاحب اشرف مکرم مولا نا غلام باری صاحب سیف مکرم اللہ بخش صاحب صادق ۶-۲۵ تا ۴۰-۶ سیرت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مکرم بشیر احمد صاحب رفیق ۶-۴ تا ۵۵-۶ سیرت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مکرم صوفی بشارت الرحمن صاحب ۶-۵۵ تا ۱۰-۷ سیرت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مکرم محمد احمد صاحب جلیل ۷-۱۰ تا ۴۵-۸ وقفہ برائے ناشہ اجلاس دوم ۸-۴۵ تا ۵۳-۸ تلاوت قرآن کریم مکرم محمد اسلم صاحب صابر

Page 104

۸-۵۳ تا ۰۰-۹ مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ۹-۰۰ تا ۱۵-۹ سیرت صحابہ سید نا حضرت نبی اکرم مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد ۹-۱۵ تا ۳۰-۹ سیرت صحابه سید نا حضرت نبی اکرم ﷺ مکرم قریشی نورالحق صاحب تنویر ۱۹-۳۰ تا ۵۰-۹ صد سالہ جوہلی کے شہر میں ثمرات مکرم مسعود احمد صاحب جہلمی 11- 9-00 ہو رہا ہے نیک طبعوں پر فرشتوں کا اُتار اس کا انتظام مکرم ایڈیشنل ناظر صاحب اصلاح و پانچ نو مبائعین الہی راہنمائی کی بناء پر اپنے ارشاد (مقامی) کریں گے قبول احمدیت کے واقعات بیان کریں گے.۱۱-۰ تا ۴۵-۱۲ ۱۲-۵۰ تا ۴۵-۲ ۲-۴۵ تا ۰۰-۳ اجلاس سوم مجلس شوری طعام نماز ظہر و عصر زیر صدارت مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ مرکزیہ ۳-۰۰ تا ۰۸-۳ ۳-۰ تا ۱۵-۳ ۳-۱۵ تا ۳۰-۳ تلاوت قرآن کریم مکرم قاری عاشق حسین صاحب نظم مکرم مبارک احمد صاحب تالپور مکرم مولوی فضل الہی صاحب بشیر درس قرآن کریم ۳-۳۰ تا ۱۵-۴ سیرت صحابہ رضوان اللہ علیہم ۴-۱۵ تا ۰۵-۵ (الف) حضرت میر محمد اسحق صاحب مکرم غلام باری صاحب سیف (ب) مفتی محمد صادق صاحب مکرم مرزا عبدالحق صاحب (ج) حکیم فضل الرحمن صاحب مکرم مولا نانسیم سیفی صاحب اجلاس قائدین کرام مجلس عامله مرکز ید و ناظمین اضلاع و زعماء اعلیٰ زیرا ہتمام قائد عمومی ورزشی مقابلے ۵۰۵ تا ۲۰-۵ نماز مغرب وعشاء زیراہتمام مکرم قائد صاحب صحت جسمانی ۵-۲۰ تا ۳۰-۷ اجلاس چهارم وقفہ برائے طعام ۷-۳۰ تا ۳۸-۷ تلاوت قرآن کریم ۸-۳۸ تا ۴۵-۷ نظم ۷-۴۵ تا ۰۰-۸ انصار اللہ کی ذمہ داریاں مکرم بشارت احمد صاحب بشیر مکرم محمد اسلم صاحب صابر مکرم سید احمد علی شاہ صاحب ۸-۰۰ تا ۳۰-۸ حضور کے حالیہ دورہ کے تاثرات مکرم چوہدری محمد انور حسین صاحب

Page 105

۷۹ ۸-۳۰ تا ۳۰-۱۰ نمائش تصاویر ۴-۱۵ تا ۰۰-۵ نماز تہجد..-۵ تا ۳۵-۵ نماز فجر اجلاس اوّل زیر اہتمام مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد ۳۰ اخاء ۱۳۶۲ هش / اکتوبر ۱۹۸۳ء بروز اتوار ۵-۳۵ تا ۵۰-۵ درس قرآن کریم ۵-۵۰ تا ۰۵-۶ درس حدیث ۶-۰۵ تا ۲۰-۶ درس ملفوظات مکرم صوفی غلام محمد صاحب مکرم صوفی غلام محمد صاحب مکرم مولا نا جلال الدین صاحب قمر مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر مکرم مولانا سید عبدالحی شاہ صاحب ۶-۲۰ تا ۳۵-۶ قیام پاکستان کے لئے جماعت احمدیہ کی خدمات مکرم چوہدری حمید نصر اللہ خان صاحب ۶-۳۵ تا ۵۰-۶ ممالک بیرون کے نومسلموں کے مکرم لئیق احمد صاحب طاہر ایمان افروز واقعات ۶-۵۰ تا ۳۵-۷ ذکر حبیب ذكر حبيب ۷-۳۵ تا ۴۵-۸ وقفہ برائے ناشتہ اجلاس دوم ۸-۴۵ تا ۵۳-۸ تلا وقت قرآن کریم ۸-۵۳ تا ۰۰-۹ 1*-* t 9-** نظم مجلس سوال و جواب زیر اہتمام قائد صاحب تعلیم) مکرم بر یگیڈ سر وقیع الزمان صاحب مکرم مولوی عبد العزیز صاحب مکرم چوہدری اعجاز احمد صاحب کراچی زیر اہتمام قائد صاحب اصلاح و ارشاد ) ارکان بورڈ : 1- مکرم ملک سیف الرحمن صاحب ۲- مکرم مولا ناد دوست محمد صاحب شاہد مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب ۴.مکرم ڈاکٹرنصیر احمد خان صاحب ۵- مکرم شیخ مجیب الرحمن صاحب **-*1 ) **-11 اختتامی اجلاس خطاب صدر ۱۱-۰۰ تا ۰۷-۱۱ تلاوت قرآن کریم ۱۱-۰۷ تا ۱۵-۱۱ ۱۱-۱۵ تا ۲۵-۱۱ صدر محترم مجلس انصار اللہ مرکزیہ مکرم لئیق احمد صاحب طاہر مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب مکرم ثاقب زیروی صاحب ۱۱-۲۵ تا تقسیم انعامات و اسناد خوشنودی سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ کی خطاب.عہد.دُعا خدمت میں درخواست کی جائے گی.

Page 106

۸۰ نوٹ : ۱- یہ اجتماع پرائیویٹ احاطہ میں منعقد ہو رہا ہے.۲.صدر مجلس کی منظوری سے پروگرام میں تبدیلی کی جاسکتی ہے.﴿۳۷﴾ افتتاحی اجلاس سیدنا حضرت خلیفہ المسح الرابع رحمہ اللہ تعالی ساڑھے تین بجے دوپہر مقام اجتماع میں تشریف لائے.سٹیج سے نیچے اتر کر مرکزی مجلس عاملہ نے حضور کا استقبال کیا.حضور کی آمد پر سٹیج سے مندرجہ ذیل نعرے لگائے گئے جن کا جواب احباب کرام نے نہایت جوش وجذ بہ سے دیا.نعرہ تکبیر اللہ اکبر.حضرت خاتم الانبیاء زندہ باد.اسلام زندہ باد.احمدیت زندہ باد.حضرت مرزا غلام احمد کی ہے.انسانیت زندہ باد.خلافت احمد یہ زندہ باد.حضرت خلیفتہ اسیح الرابع زندہ باد.نعروں کے دوران حضور اپنی جگہ پر کھڑے رہے.اس کے بعد السلام علیکم کہ کر تشریف فرما ہوئے.مکرم ڈاکٹر حافظ مسعود احمد صاحب سرگودھا کی تلاوت قرآن کریم سے اجلاس کا آغاز ہوا.جس کے بعد حضور نے انصار اللہ کا عہدد ہروایا.پھر محترم چوہدری شبیر احمد صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا با برکت منظوم کلام ” ہر طرف فکر کو دوڑا کے تھکا یا ہم نے خوش الحانی سے پڑھا.تین بج کر پچاس منٹ پر حضور اقدس نے اپنا خطاب شروع فرمایا جو چار بج کر اٹھارہ منٹ تک جاری رہا.اس طرح سے حضور انور نے اٹھائیس منٹ تک خطاب فرمایا.وو سیدنا حضرت خلیفۃ اسیح الرابع " کا افتتاحی خطاب تشہد ، تعوذ اور سورۃ فاتحہ کی تلاوت کے بعد حضور رحمہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: بہار آئی ہے اس وقت خزاں میں اللہ تعالیٰ کا بے انتہاء احسان ، فضل اور کرم ہے جس کا شمار ممکن نہیں کہ ہر آن ، ہر گھڑی ، ہر روز، هر شب، سال به سال جماعت احمدیہ کو ترقی پر ترقی دیتا چلا جاتا ہے اور کوئی ایک دن بھی جماعت کی تاریخ میں ایسا نہیں آیا جب کہ جماعت کا قدم کسی بھی پہلو سے پیچھے کی طرف گیا ہو.خزاں کے دن آتے ہیں تو پت جھڑ ہو جاتی ہے لیکن یہ جماعت ایسی ہے کہ جب خزاں آتی ہے تو اس میں اور بھی کونپلیں پھوٹنے لگتی ہیں.یہ عجیب جماعت ہے جس کے متعلق حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کا یہ شعر ہمیشہ اور ہر حال میں پہلے سے بڑھتی ہوئی شان کے ساتھ پورا ہوتا چلا جا رہا ہے کہ بہار آئی ہے اس وقت خزاں میں ا کھلے ہیں پھول میرے بوستاں میں جتنی مخالفت بڑھتی ہے دشمن جتنا بھی جماعت کو دبانے کی کوشش کرتا ہے اتنا ہی جماعت

Page 107

ΔΙ اللہ تعالیٰ کے فضل سے ترقی پر ترقی کرتی چلی جا رہی ہے.آج میں نے خطبہ میں تحریک جدید کے چند کوائف پیش کئے تھے.ان کی مجموعی مقدار اس وقت بیان کرنے سے رہ گئی.گذشتہ سال اندرون اور بیرون کے وعدہ جات کی کل تعداد بتیس لاکھ تھی اور امسال یہ رقم بڑھ کر تر اسی لاکھ روپے تک پہنچ گئی ہے.گو یا خدا تعالیٰ کے فضل سے صرف تحریک جدید میں ایک ہی سال میں ا کا ون لاکھ روپے کا اضافہ ہوا.الحمد للہ.ایک قدم اور آگے بڑھا ئیں تو آپ اگلے سال ایک کروڑ سے اوپر نکل جائیں گے.اور انشاء اللہ تعالیٰ جماعت کی تاریخ میں ایک نیا سنگِ میل رکھا جائے گا کہ ۱۹۸۴ء میں اللہ تعالیٰ کے فضل کے ساتھ تحریک جدید کا وعدہ پہلی مرتبہ لاکھوں.نکل کر کروڑوں میں داخل ہو گیا.تو اس کے لئے انصار کو خاص طور پر کوشش کرنی چاہیئے.دفتر دوم کے معیار قربانی کو بڑھائیں جہاں تک دفتر سوم کا تعلق ہے جیسا کہ میں نے بتایا تھا.اندرون اور بیرون ہر جگہ کی لجنات نے دفتر سوم کے چندہ دہندگان کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ کیا ہے.پس انصار بھی دفتر دوم میں دلچسپی لیں.( غالبا دفتر دوم انصار کے سپرد ہے ) آپ کا مقابلہ احمدی خواتین کے ساتھ ہے.اور اب دیکھتے ہیں کہ آپ آگے نکلتے ہیں یا خواتین آگے نکلتی ہیں.پس خصوصیت کے ساتھ کوشش کریں کہ دفتر دوم کے معیار قربانی کو بڑھائیں.کیونکہ اب تعدا د تو آپ نہیں بڑھا سکتے ( غالبا دفتر دوم تعداد کے اعتبار سے بند ہو چکا ہے ) لیکن ایک پہلوا بھی باقی ہے کہ جو لوگ وفات پاگئے ہیں.اگر ان کے ورثاء ان کے اقر بین اور ان سے محبت کرنے والے، ان کے نام زندہ رکھنا چاہیں تو وہ اس طرح تعداد میں اضافہ کر سکتے ہیں.کیونکہ گزشتہ سال مجھے یہ دیکھ کر تعجب ہوا ہے کہ باوجود اس کے کہ چندوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا مگر دفتر دوم کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے.جو درست نہیں ہے.اوّل تو مجھے یہ مجھ نہیں آتی کہ دفتر دوم کے چندہ دہندگان سے اتنے دوست فوت کیسے ہو گئے.یہ بعید از قیاس ہے.یا تو دفتر نے اعداد و شمار دینے میں غلطی کی ہے اور یا پھر انصار سے کچھ کوتاہی ہوئی ہے.آپ بھی ماشاء اللہ جوان ہیں.بڑھاپے کا تصور بالکل نکال دیں.ورنہ آپ کا تصور مجھے بھی بوڑھا بنا دے گا.میں چوون سال کا تو ہوں میں تو اپنے آپ کو بوڑھا نہیں سمجھتا.تو کم سے کم چوون سال کی عمر تک کے جو انصار ہیں انہیں بہر حال جوان بن کے دکھانا پڑے گا.کوشش کریں کہ خدام سے بھی آگے نکلیں.جسمانی طور پر بھی خیال رکھیں.روحانی طور پر بھی اپنا خیال رکھیں حضرت خلیفہ اسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو ایک بڑا پیارا

Page 108

۸۲ لقب دیا تھا.جوانوں کے جوان ہو تم تو ہر پہلو سے اپنے بچوں اپنے چھوٹے بھائیوں سے آگے نکلنے کی کوشش کریں.اجتماع کی حاضری جہاں تک اس دفعہ اجتماع کی حاضری وغیرہ کا تعلق ہے، بڑی ہی خوشکن رپورٹ ہے.معلوم یہ ہوتا ہے کہ انصار ہر جگہ بڑا زور مارہے ہیں کہ کسی طرح اپنے دوسرے ساتھیوں سے آگے بڑھ کر مجلس انصار اللہ کا جھنڈا بلند کریں.چنانچہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گذشتہ سال ربوہ کے ایک ہزار آٹھ سو اراکین نے اس وقت تک رکنیت کا ٹکٹ بنوا کر داخلہ لیا تھا.اس کے مقابل پر اس دفعہ دو ہزار ایک سوبارہ انصار با قاعدہ ٹکٹ بنوا کر یہاں اجتماع میں حاضر ہوئے ہیں.مجالس بیرون میں گذشتہ سال اس وقت تک چھ سو باسٹھ مجالس آئی تھیں اور اس دفعہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے سات سوسولہ مجالس آچکی ہیں اور باہر سے گذشتہ سال کے دو ہزار تین سو اکیس کے مقابل پر دو ہزار پانچ سو دو انصار تشریف لا چکے ہیں.جہاں تک مجالس بیرون ملک کا تعلق ہے ان کی تعداد میں تو کمی ہے لیکن نمائندگی میں کمی نہیں.گذشتہ سال آٹھ مجالس بیرونِ ملک تشریف لائی تھیں.اس دفعہ چھ مجالس بیرون آئی ہیں.لیکن نمائندوں کے لحاظ سے گذشتہ سال بھی نو تھے اور اس سال بھی نو ہیں.بہر حال خدا تعالیٰ کے فضل سے عمومی طور پر گذشتہ سال کے مقابل پر نمایاں ترقی ہے.جہاں تک سائیکل سواروں کا تعلق ہے انصار کو سائیکلوں پر آنے کی اس طرح تاکید نہیں کی جاتی جس طرح خدام کو کی جاتی ہے.امسال ۲۸ اکتوبر ۱۹۸۳ء تین بجے شام کی رپورٹ یہ ہے کہ تین سو انسٹھ انصار سائیکلوں پر آئے ہیں.جبکہ گذشتہ سال ان کی تعداد ایک سو ستانوے تھی.تو خدا تعالیٰ کے فضل سے ایک سو باسٹھ کا اضافہ ہوا ہے...لمبے سے لمبا سفر جو انصار کی طرف سے کیا گیا وہ دوسو پچاس میل کا ہے.یعنی وہ گروپ جو واہ کینٹ سے آیا ہے.اس دفعہ ایک اور لحاظ سے بھی ایک نیا ریکارڈ قائم کیا گیا ہے کہ گذشتہ سال سب سے معمر انصار دوست جو تشریف لائے ان کی عمر بیا سی سال تھی.اور اس دفعہ جو آئے ہیں ان کی عمر پچھتر سال ہے.ماشاء اللہ اسی طرح ایک دوست اکیاسی سالہ بزرگ حکیم محمد اسلم صاحب ایک سو اٹھائیں میل کا سفر طے کر کے آئے ہیں.پچھتر سالہ بزرگ سراج الدین صاحب ہیں جو فیصل آباد سے تشریف لائے ہیں.ایک اور نیاریکارڈ اس دفعہ یہ قائم کیا گیا ہے کہ ایک دوست جو ایک پاؤں سے معذور ہیں.وہ سوٹی کے سہارے سے سائیکل چلاتے ہیں.وہ خدا تعالیٰ کے فضل سے ایک سو دو میل کا سفر طے کر آئے ہیں.امیر ضلع جھنگ میاں محمود احمد صاحب بھی اس دفعہ

Page 109

۸۳ سائیکل پر قافلہ کے ساتھ آئے ہیں.اس سال ایک اور نئی دلچسپ بات کا اضافہ ہوا کہ گذشتہ سال ایک دوست اپنے بیٹے اور پوتے کو سفر میں ساتھ لائے تھے.اس دفعہ جو پچہتر سالہ بزرگ ہیں یہ اپنے پڑپوتے کو سائیکل پر بٹھا کر لائے ہیں.عمومی طور پر ضلع سرگودھا اول آیا ہے.جہاں سے اللہ تعالیٰ کے فضل کے ساتھ ۱۸۷ انصار تشریف لائے ہیں اور فیصل آبا د دوم ہے.جہاں سے خدا تعالیٰ کے فضل سے ۷۷ انصار سائیکل پر تشریف لائے ہیں.ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سال بعض غیر از جماعت احباب بھی شوق سے ہمارے سائیکل سواروں کے قافلوں میں شامل ہوئے اور تین دوست ایسے ہیں ( دولا ہور سے اور ایک فیصل آباد سے ) جو ابھی تک احمدی نہیں لیکن وہ اپنی محبت اور پیار کے اظہار کے طور پر سائیکل سواروں کے ساتھ آئے.ان کی جزا تو وہی ہے جو اللہ تعالیٰ انہیں دے گا ہم تو ان کے لئے یہ دعا ہی کر سکتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اگلی دفعہ انہیں بطور احمدی شامل ہونے کی توفیق عطا فرمائے.(آمین !) جنت حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں میں ہے جہاں تک عمومی کیفیت کا تعلق ہے جیسا کہ میں نے بیان کیا تھا.حالات ایسے ہیں کہ ہر طرف سے جماعت کی مخالفت کی کوشش ہو رہی ہے.اور پہلے سے بہت بڑھ رہی ہے اور مخالفت بعض ایسے رنگ بھی اختیار کر جاتی ہے جو مذہب کے نام پر دھبہ ہے انسان سوچ بھی نہیں سکتا کہ مذہب کی طرف منسوب ہو کر ایک انسان ایسی حرکتیں بھی کر سکتا ہے لیکن امر واقعہ یہی ہے کہ جب سے دنیا میں مذہب کا آغاز ہوا ہے مذہب اور مذہب کے مقابل پر دونوں طرف سے جیتنے کی جو جد و جہد اور کوشش ہوئی ہے اس میں ہمیشہ سچائی کے مقابل پر مذہب کے نام پر ہی مخالفت ہوئی ہے اور ہمیشہ مخالفت میں ایسے ایسے رنگ اختیار کئے ہیں کہ جن کے تصور سے بھی طبیعت کراہت محسوس کرتی ہے اور عجیب اتفاق ہے کہ دونوں طرف سے مذہب کا ہی نام لیا جاتا ہے.لیکن یہ دوا سوے الگ الگ ہیں.ان دونوں میں نمایاں فرق ہے.مثلاً حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم و آلہ وسلم کے زمانہ میں یہ فرق بہت کھل کر بہت زیادہ روشن ہو کر سامنے آیا ہے جو کردار آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تھا ، وہی ہمارے لئے کافی ہے.آپ فرماتے ہیں کہ میں معزز ترین اخلاق پر فائز کیا گیا ہوں اور اللہ تعالیٰ کے فضل کے ساتھ میں ایسے اخلاق پر مبعوث کیا گیا ہوں جو اخلاق کی بھی چوٹیاں ہیں.پس اخلاق کو اپنا نا اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اخلاق کو اپنانا یہ ہے بنیادی چیز جس کے ساتھ ہم انشاء اللہ تعالیٰ تمام دنیا کی مخالف طاقتوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں.پھر ہمیں کوئی خطرہ نہیں ہے...آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گھر میں جو حاضر ہوتا یا آپ سے ملنے کے لئے آتا تھا.

Page 110

۸۴ آپ اس سے مہمان کے طور پر بے انتہا اکرام کا سلوک فرمایا کرتے تھے.خواہ وہ کیسی ہی نیت سے آئے.کسی بدارا دے یا گندے ذہن کے ساتھ آیا ہو.اس کے برعکس دشمن کا کردار بھی جیسا کہ میں نے بیان کیا ہے کئی رنگ میں ثبات قدم رکھتا تھا.وہ آ نحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے شہر میں آتے تھے.آپ کے گھر میں آتے تھے تو نہایت بدتمیزی اور بداخلاقی کا سلوک کرتے تھے.بعض گالیاں دے کر چلے جاتے تھے.اور سمجھتے تھے کہ ہم نے اپنا فرض ادا کر دیا ہے.اور جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے پاس مہمان جاتے تھے تب بھی آپ سے ان کا سلوک یہی رہتا.یعنی نہ وہ اپنے سلوک کو بدلتے تھے جب خود مہمان ہوں.نہ اس وقت بدلتے تھے جب خود میز بان ہوں.....پس ہمارے لئے یہ تو صرف ایک ہی کسوٹی ہے اور وہ حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کے اخلاق ہیں ہمارے گھروں میں آنے والے جتنی مرضی گندی گالیاں دیں ، حد سے زیادہ دلآزاری بھی کریں تب بھی ہم نے مقابل پر بے صبری کا کوئی کلمہ منہ سے نہیں نکالنا اور جب ہم نے گھر جائیں گے تو ہم دعا ئیں لے کر اُن کے گھر جائیں گے تو بھی ہم دعا ئیں دیتے ہوئے واپس آئیں گے.یہ ہے وہ کردار جو زندگی کا کردار ہے جو کردار اس کے مقابل پر ہے وہ موت کا کردار ہے تو میں آپ سے کیسے توقع رکھوں کہ آپ زندگی دے کرموت خرید لیں.ہر گز نہیں.اس سے زیادہ جاہلانہ سودا اور کوئی نہیں ہوگا.زندگی کی ہر اُس علامت سے چمٹ جائیں جو محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت ہے اور اُس کے مخالف جتنے بھی علامتیں ہیں وہ موت کی علامتیں ہیں ان سے منہ موڑ لیں.اور کبھی بھی آنکھ اُٹھا کر اُن کی طرف نہ دیکھیں حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم فرماتے ہیں کہ مومن کے لئے کفر کا خیال ایسا ہی ہے.جیسے اُسے اٹھا کر جلتے ہوئے تنور میں پھینک دیا جائے پس ہر وہ چیز ، ہر وہ خلق جو حضور ا کرم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کے مقابل پر استعمال ہو وہ جلتا ہوا نور ہے.آپ کبھی اس میں داخل تنور ہونے کا تصور بھی نہ کیجئے.جنت وہی ہے جو حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قدموں میں ہے.ہمیں یہی جنت کافی ہے.اور ہم جانتے ہیں کہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صفات حسنہ کے سایہ میں ہم آگے بڑھتے چلے جائیں گے.کوئی نہیں جو ہمارے قدم روک سکے.یہ سایہ پھیلنے کے لئے بنایا گیا ہے.یہ سایہ آگے بڑھنے کے لئے بنایا گیا ہے.یہ آگے بڑھے گا اور آگے سے آگے بڑھتا چلا جائے گا.اور پھیلتا چلا جائے گا.یہاں تک کہ ساری دنیا اس سایہ کی لپیٹ میں آجائے گی.(انشاء اللہ تعالیٰ ) دعا کر لیجئے.آپ کو جو گالیوں سے دکھ ہوتا ہے اس کے لئے دعا ہی تو ایک ایسا موقعہ ہے جس میں آپ اپنے سارے دبے ہوئے جذبات نکال

Page 111

۸۵ سکتے ہیں.آپ سے یہ تو نہیں کہا جا رہا کہ آپ نے کسی راستہ سے بھی اپنے جذبات نکالنے ہی نہیں.خدا تعالیٰ کی راہ میں جو آنسو بہتے ہیں اس رستہ سے اپنے جذبات نکالئے ، ۳۸۶) سیدنا حضرت خلیفہ ایسیح الرابع کے اعزاز میں عشائیہ ۲۹ اکتو بر ۱۹۸۳ء کو اجتماع کے دوسرے دن مجلس مرکز یہ نے سنگا پور ، منجی ، آسٹریلیا اور سری لنکا کے کامیاب دورے پر حضور کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا.اس موقع پر صدر محترم چوہدری حمید اللہ صاحب نے مندرجہ ذیل سپاسنامہ پیش کیا.”ہمارے دل اپنے رب کی حمد سے لبریز ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے الہام میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا“ کو اپنے فضل سے پھر ایک دفعہ پورا فرمایا اور حضور کو یہ توفیق عطا فرمائی کہ دنیا کے کنارہ پر پہنچ کر دعوت الی اللہ دیں اور حضور کو سنگا پور ، نبی ، آسٹریلیا اور سری لنکا کے للہی سفر کی تو فیق ملی.ہم ممبران مجلس انصار اللہ اس قادر مطلق کے شکر گزار ہیں اور حضور کی خدمت میں اللہ تعالیٰ کے احسان پر ہدیہ تبرک پیش کرتے ہیں.اس تاریخی سفر میں آسٹریلیا کے براعظم میں حضورانور نے بیت المہدی اور مشن ہاؤس کا سنگ بنیا د رکھا جہاں خدائے واحد کی پرستش کی جائے گی اور جہاں سے پانچ وقت خدا اور اس کے برگزیدہ رسول محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا نام بلند کیا جائے گا.اللہ تعالیٰ سے التجاء ہے کہ وہ قادر خدا اس ملک میں بھی عظیم الشان نیک تغیر پیدا فرمائے اور وہاں کے رہنے والوں کو اپنے آستانہ پر لے آئے.پیارے آقا ! حضور کی تشریف آوری پر ان ممالک کی جماعتوں میں جو بیداری اور توجہ الی اللہ پیدا ہوئی ہے ، خدا کرے وہ بڑھتی رہے اور ساری جماعت خدا کے فضلوں کو جذب کرتی رہے.سید نا ! آپ نے 9 ستمبر کو مسجد احمد یہ سنگا پور میں اپنے مولیٰ سے ہر احمدی کے لئے خصوصی دعا کی.اللہ تعالیٰ اس دعا کو شرف قبولیت بخشے.ہر سینہ میں دین کی خدمت کے لئے وہ تڑپ پیدا ہو جو اللہ تعالیٰ نے آپ کے سینہ میں موجزن فرمائی ہے.ہماری آواز میں حضور کی مبارک آواز سے ہم آہنگ ہو کر بھٹکی ہوئی مخلوق کو خدا کے آستانہ پر لے آئیں.ہم شمع احمدیت کے پروانے بن جائیں.ہم بھی خدا کے ہو جائیں اور یہ جگ بھی خدا کا ہو جائے.آمین یا رب العالمین ممبران مجلس انصار اللہ عالمگیر

Page 112

۸۶ حضور کا خطاب اس سپاسنامہ کے جواب میں سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالی نے ایک نہایت روح پرور خطاب فرمایا.آپ نے تشہد وتعوذ اور تسمیہ کے بعد فرمایا: سب سے پہلے تو میں مجلس انصار اللہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے یہ تقریب پیدا کی جس میں ہم باہمی محبت و اخوت کے ماحول میں اکٹھے بیٹھ کر آج کھانا کھا ئیں گے.ہر سال میں تقریب ایک خاص رنگ رکھتی ہے.اور اس میں شمولیت کا بہت لطف آتا ہے.میرا خیال تو یہ تھا کہ میں انشاء اللہ تعالیٰ آپ سے کل کے آخری خطاب میں سفر سے متعلق کچھ باتیں کروں گا.پھر اس کے بعد بھی مجلس تحریک جدید کی طرف سے ایک تقریب ہے.اس میں بیان کرنے کے لئے بھی میں نے ایک حصہ ذہن میں رکھا ہے.زمین کے کنارہ تک حضرت مسیح موعود کا پیغام پہنچانے کی توفیق خدا تعالیٰ کے فضل سے سفر چونکہ بڑا مصروف تھا اس لئے بہت سی ایسی باتیں ہیں جو پھر بھی رہ جائیں گی اور یاد آتی رہیں گی.اب بھی بعض دفعہ کچھ ایسی باتیں یاد آتی ہیں جن کی طرف پہلے دھیان نہیں رہا ہوتا مگر جو رپورٹیں شائع ہوں گی.ان میں انشاء اللہ تعالیٰ رفتہ رفتہ بہت ساری باتیں احباب کے علم میں آجائیں گی.اب جب ایڈریس میں یہ ذکر کیا گیا کہ مجھے اللہ تعالیٰ کے فضل سے زمین کے ایک کنارہ تک نہ صرف پہنچنے کی بلکہ وہاں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کا پیغام پہنچانے کی توفیق ملی.تو اس پر مجھے یاد آیا کہ یہ بھی کوئی باقاعدہ سکیم کے تابع نہیں ہوا بلکہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے خود ایسا انتظام ہوا.کیونکہ ہمارا ارادہ وہاں جا کر محض وہ جگہ دیکھنا تھی اور دعا کرنا تھی.اس سے زیادہ کوئی تبلیغی پروگرام میرے ذہن میں نہیں تھا.لیکن وہاں پہنچنے کے بعد بلکہ عملاً چلنے سے پہلے مجھے یہ بتا دیا گیا تھا کہ وہاں ایک سکول والوں سے ہم نے درخواست کی ہے کہ سکول میں ایک ایڈریس ہو جائے.وہ چونکہ ایک چھوٹا سا جزیرہ ہے اس لئے وہاں زیادہ بڑی جگہ نہیں.وہی سکول ہی ہے جو ان کی تعلیم کا مرکز ہے اور INTELLIGENTIA وغیرہ وہیں آتے ہیں.تو ان کا یہ خیال تھا کہ بچوں سے مختصر بات کی جائے اور وہ بھی عام نیکی کی سادہ سی باتیں بچوں کو سمجھانے کے لئے.اس سے زیادہ کوئی ضرورت نہیں ہے.لیکن جب میں سکول پہنچا تو ذہن میں ایسی کوئی بات نہیں تھی لیکن تمہید از خود ہی ایسی بن گئی کہ بالآخر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تبلیغ پر جا کرتان ٹوٹی اور بچوں کی زبان میں

Page 113

۸۷ آہستہ آہستہ سمجھاتے ہوئے میں نے دیکھا کہ بچوں کی آنکھوں میں بھی چمک ہے.اور ماشاء اللہ وہ دلچسپی لے رہے ہیں.اور جو بڑے آئے ہوئے تھے ان میں ہندو بھی تھے اور عیسائی بھی تھے.انہوں نے بڑی گہری دلچسپی لینی شروع کر دی اور کافی دلچسپ خطاب ہوا.اور وہاں سب کی طرف سے بہت دلچسپی کا اظہار کیا گیا.چنانچہ میں نے انہیں ہدایت دی کہ جو لوگ دلچسپی لے رہے ہیں ان کے ADDRESSES لکھے جائیں اور بعد میں ان سے رابطہ رکھیں.اُمید ہے کہ جماعت احمد یہ نبی ان سے رابطہ رکھے گی.پس واقعہ اس زمین کے کنارے پر خدا تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کا پیغام پہنچانے کی توفیق عطا فرمائی.دوسرے وہاں جا کر ہمیں یہ عجب ہوا کہ وہاں بھی پہلے سے ہی جماعت موجود تھی حالانکہ جماعتوں کی جو باقاعدہ رسمی فہرستیں ہمیں دکھائی گئی تھیں ان میں تو یونی (TEVUNI) کا نام نہیں تھا.کہ وہاں کوئی جماعت ہے.مگر جب وہاں پہنچے تو با قاعدہ جماعت موجود تھی اور وہ اپنے محبت کے اظہار کے لئے ہار لے کر آئے ہوئے تھے.ان میں مرد بھی تھے عورتیں بھی تھیں اور ایک جوڑے کے متعلق تو علم ہوا کہ وہ وہاں بڑا اچھا مبلغ ہے اور کافی تبلیغ کر رہا ہے.تو ان سے میں نے کہا کہ آپ یہاں ہمارے با قاعدہ رضا کار مبلغ ہیں اور ہم نے آپ سے پوری جماعت لینی ہے تو انہوں نے بڑی محبت اور خوشی سے کہا کہ ہاں ہم انشاء اللہ تعالی تبلیغ کریں گے.اللہ تعالیٰ کے فضل سمیٹنے کے لئے پوری تیاری ہونی چاہئیے پس اللہ تعالیٰ خود ہی اپنی طرف سے جگہ جگہ انتظامات فرما رہا ہے.لیکن جس طرح اللہ تعالیٰ کے فضل ظاہر ہورہے ہیں.انہیں سمیٹنے کے لئے بھی تو پوری تیاری ہونی چاہئیے.جب پھل پکتے ہیں تو اس وقت بھی ایک بڑی ذمہ داری عائد ہوا کرتی ہے.پھل پکتے ہیں تو بغیر محنت کے ملنے شروع ہو جایا کرتے ہیں.یہ درست ہے کہ بعض دفعہ صرف درخت کو جھنجھوڑ نا پڑتا ہے لیکن اس پھل کو سمیٹنا اور اس سے استفادہ کرنا بھی محنت چاہتا ہے.یہ مفت میں نہیں آجایا کرتا...پس اللہ تعالیٰ سے یہ دعا کرنی چاہئیے کہ ہمیں سمیٹنے کی توفیق ملے کیونکہ جس طرح ہر جماعت میں دلچسپی پیدا ہورہی ہے اور اللہ تعالیٰ کے فضل غیر معمولی طور پر ظاہر ہو رہے ہیں.اب تو سمیٹنے کی بڑی سخت فکر پیدا ہورہی ہے.غیر ملکی زبانیں سیکھئے حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ بھی بڑے دیر سے کہتے رہے اور بار بار بہت زور دیا اور بعض اوقات خفگی کا بھی اظہار کیا لیکن پتہ نہیں ہمارے مزاج میں خصوصاً پنجابی مزاج میں

Page 114

زبانیں سیکھنے کی طرف توجہ ہی نہیں پس یہ رجحان بڑا خطرناک ہے.ترقی کرنے والی قومیں جو پھیلنے اور غالب آنے والی ہیں ان میں تو زبان کا جنون ہونا چاہیئے.جہاں وہ جائیں زبان پر توجہ دیں اور فوراً سیکھنا شروع کر دیں.آپ سے میں یہ کہتا ہوں کہ آپ زبانیں سیکھئے.جتنے انصار ہیں آپ کی عمر ایسی نہیں ہے کہ آپ سیکھ نہ سکیں.پس آپ کو خدا تعالیٰ نے جو بچپن کا ملکہ عطا فرمایا ہے وہ حاصل کر لیں اور سیکھنے میں بے تکلف ہو جا ئیں.کوئی شرم محسوس نہ کریں.ٹوٹے پھوٹے جتنے فقرے سیکھے جاتے ہیں بے شک سیکھیں اور انہیں بولیں اور اپنے لئے زبانیں چنیں.کیونکہ اب اگر آپ کو باہر جانے کی توفیق نہ ملے تو باہر والوں نے تو یہاں آنا ہی آنا ہے.خدا تعالیٰ کے فضل سے رُخ پڑ چکا ہے.وہ دن بدن پھیلتا چلا جائے گا.انہیں سنبھالنے کے لئے مرکز میں ایسے آدمی ہونے چاہئیں.جو ان کی زبانیں جاننے والے ہوں اور بول سکتے ہوں.پس انصار اللہ کو یہ مہم چلانی چاہئیے اور کوشش کریں کہ کوئی نہ کوئی زبان آ جائے.اگر باہر کی نہیں سیکھ سکتے تو اپنے ملک کی دوسری زبانیں سیکھئے...جو جہاد کی تیاری کرتا ہے وہی اللہ تعالیٰ سے پھل پاتا ہے اُسی کو پھر ہمت کی توفیق ملتی ہے.ورنہ ایسے وقت میں پکڑا جاتا ہے کہ تیاری نہیں ہوتی وقت باہر جانے کا آتا ہے اور وہ ابھی جو تیاں تلاش کر رہے ہوتے ہیں.پھر وہ لوگ ایسے موقعوں سے پیچھے رہ جایا کرتے ہیں.اب چونکہ TEMPO تیز ہو رہا ہے اور اللہ تعالیٰ ساری دنیا میں انقلابی تبدیلیاں پیدا فرمارہا ہے.اس لئے اب انصار میں کوئی بڑھا نہیں رہنا چاہئیے.سارے جوان ہوں ماشاء اللہ.اور ہمت اور کوشش کے ساتھ قدم آگے بڑھا ئیں.اللہ تعالیٰ مدد فرمائے.اللہ تعالیٰ رہنمائی فرمائے اور حوصلے اور طاقتوں میں وسعتیں عطا فرمائے.آمین ، ﴿۳۹﴾ خطاب صدر محترم محترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس نے سالانہ اجتماع کے موقعہ پر انصار سے خطاب کرتے ہوئے جو ضروری امور بیان فرمائے ان کا شخص پیش ہے: اللہ تعالیٰ کے فضل سے مجلس انصار اللہ اپنے مختلف شعبوں میں کارکردگی کے لحاظ سے قدم آگے ہی آگے بڑھاتی چلی جا رہی ہے.اس لئے ہم اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں لیکن اس سے یہ نتیجہ نہیں نکلتا کہ کام کی گنجائش ختم ہو چکی ہے.جن کاموں میں ترقی ہوئی ہے وہ دوستوں کے سامنے مختلف شکلوں میں آچکے ہیں لیکن جو کام توجہ چاہتے ہیں اور جن میں کمی ہے، ان میں سے بعض کے متعلق کچھ باتیں بیان کروں گا.

Page 115

۸۹ سب سے پہلی بات جو میں عرض کرنا چاہتا ہوں ، وہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت کے اندر بیداری کی ایک خاص روح پیدا ہوئی ہے اور مجلس انصار اللہ نے بھی اس سے اللہ تعالیٰ کے فضل سے حصہ پایا ہے.میں سمجھتا ہوں جتنی بیداری پیدا ہوئی ہے،عہد یداران نے اس بیداری سے اتنا فائدہ نہیں اٹھایا.پس جماعت کے اندر اور انصار کے اندر جو بیداری ہے اس کو دیکھ کر صرف خوش نہ ہوں بلکہ اس کی وجہ سے جتنا زیادہ سے زیادہ کام انصار سے لیا جاسکتا ہے، انصار سے وہ کام لیں.دوسری یہ بات میرے سامنے آئی ہے کہ مقامی سطح پر مجالس کی اجتماعی زندگی میں ایک کمزوری ہے.اور وہ کمزوری یہ ہے کہ اجلاسات عام مقامی سطح پر یا تو منعقد نہیں ہوتے یا بہت کم منعقد ہوتے ہیں اور اگر منعقد ہوتے ہیں تو ان میں انصار کی حاضری کم ہوتی ہے.اس طرف بہت زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے.ایک خاصہ بڑا طبقہ جو مرکزی اجتماع میں آ سکتا ہے اور کوئی روک نہیں ہے لیکن وہ اس میں شامل نہیں ہوتے.اگر کوشش کی جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ وہ نہ آئیں.ایک اور بات جو زیادہ تر عہدیداران سے تعلق رکھتی ہے ، وہ یہ ہے کہ سبھی مجالس اللہ تعالیٰ کے فضل سے یا مجالس کا بڑا حصہ کام کر رہا ہوتا ہے لیکن رپورٹ بھجوانے میں سنتی ہے.اس طرف توجہ کی جائے.اب میں صف دوم کے شعبہ کو لیتا ہوں.حضرت خلیفتہ امسح الثالث کا ارشاد یہ تھا کہ ہر ضلع میں انصار اور خدام مل کر سائیکل سوار و فود ترتیب دیں اور یہ سائیکل سوار وفود ضلع کے سب دیہات سے سائیکل سفر کے ذریعہ سے رابطہ پیدا کریں اور اس رابطہ کو مختلف دیہات کے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لئے ممکنہ خدمت خلق کے لئے اور اشاعت قرآن کریم کے لئے استعمال کیا جائے.کوئی دوسری غرض اس کے ساتھ وابستہ نہیں فرمائی تھی.لیکن جو کمی سامنے آئی ہے وہ یہ ہے کہ ان وفود میں انصار کی شرکت بہت کم ہے.میں اُمید کرتا ہوں کہ ناظمین ضلع جن پر دراصل اس پروگرام کی بڑی ذمہ داری ہے، اس طرف توجہ دیں گے.تربیت کے حصہ میں دو باتوں کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں.وہ ہے نماز با جماعت کی ادائیگی.انصار کی ذمہ داری اپنی ذات تک محدود نہیں بلکہ ان پر اپنے بچوں اور اہل وعیال کی ذمہ داری بھی ہے.دوسری چیز یہ ہے کہ گذشتہ سالانہ اجتماع کے موقعہ پر حضور نے انصار کو مخاطب فرماتے ہوئے یہ تحریک فرمائی تھی کہ انصار بلا معاوضہ وقف کی تحریک میں آگے آئیں.گو ایک

Page 116

حد تک انصار نے اس تحریک پر لبیک کہا ہے لیکن اس طرف مزید توجہ دینے کی کافی ضرورت ہے.جملہ انصار اراکین تحریک جدید کے جہاد میں شامل ہونے چاہئیں اور حیثیت کے مطابق وعدہ کریں.لیکن عام طور پر رپورٹوں کے مطالعہ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ انصار اللہ کے منتظمین تحریک جدید جماعت کے سیکرٹری مال کے پاس جا کر ان کے وعدوں اور وصولی کے اعداد و شمار لے کر رپورٹوں میں درج کر دیتے ہیں.اس سے انصار کی شمولیت کے لحاظ سے کیفیت کا پتہ نہیں چلتا.تو کام کے طریق کو بدلنے کی ضرورت ہے.انصار اللہ کے اراکین کا الگ ریکارڈ رکھا جائے اور اس ریکارڈ کی روشنی میں وعدوں میں اضافہ اور سو فیصد وصولی کی کوشش کی جائے.پرسوں کے خطاب میں حضور نے جونئی ذمہ داری انصار پر عائد کی ہے وہ یہ ہے کہ تحریک جدید کے دفتر دوم کے وعدوں اور وصولی کی ذمہ داری مجلس انصار اللہ پر ہے.تو اس ذمہ داری کو ادا کرنے کے لئے واپس جاتے ہی کام کریں.دفتر دوم کے وعدہ جات معیاری ہوں.دفتر دوم کے مجاہدین میں سے بعض وفات پاچکے ہیں ، ان کی قربانیوں کو بھی زندہ رکھنے کی کوشش کریں.تجنید کے شعبہ میں کام کی بہت بھاری گنجائش موجود ہے.اگر ہم پوری محنت اور توجہ سے کوشش کریں تو میں سمجھتا ہوں کہ ہماری موجودہ تجنید بڑھ کر کم از کم دوگنی ہو سکتی ہے.مال کے شعبہ کے متعلق تو بعض دفعہ یہ خیال پیدا ہوتا ہے کہ کہنے کی ضرورت ہی نہیں.لیکن تجنید کے لحاظ سے بہر حال شعبہ مال میں بھی ترقی کی بہت گنجائش ہے.اگر تجنید دو گنی ہو سکتی ہے تو بجٹ بھی دو گنا ہوسکتا ہے.جہاں تک اراکین کا تعلق ہے وہ اپنی صحیح آمد درج کریں.صداقت اور سچائی کو نہیں چھوڑنا.اور اگر صحیح آمد کے مطابق ادائیگی کرنے میں دقت ہے تو اس کی اجازت حضور نے پیشگی دے دی ہوئی ہے.مجلس انصار اللہ کے گیسٹ ہاؤس کا دوسرا حصہ اس وقت مکمل ہونے کو ہے.جن لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے استطاعت اور توفیق دی ہے، میں ان کو تحریک کرتا ہوں کہ وہ گیسٹ ہاؤس کی تعمیر میں جتنا زیادہ سے زیادہ حصہ لے سکتے ہیں، لیں.ماہنامہ انصار اللہ کے متعلق گذشتہ سال تحریک کی تھی کہ اس کی خریداری کو کم از کم پانچ ہزار تک پہنچانے کی کوشش کی جائے.اللہ تعالیٰ کے فضل سے خریداری قریباً اس حد تک پہنچ چکی ہے.ہر مجلس کے ذمے جو ٹارگٹ لگایا گیا تھا، وہ اُنہوں نے پورا کر دیا ہے.اب دوباتیں توجہ چاہتی ہیں.ایک یہ کہ خریدار قائم رہیں اور دوسرے یہ کہ خریداری مزید بڑھے اور آئندہ

Page 117

۹۱ سال کے لئے کوشش کریں کہ خریداری سات ہزار تک پہنچ جائے.حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت کی غرض تکمیل اشاعت اسلام ہے.جماعت کے قیام پر قریباً سو سال کا عرصہ ہونے کو ہے.اس کی تیاری کے لئے حضور کی طرف سے جماعت کو بار بار اور بڑے زور سے توجہ دلائی جارہی ہے کہ ہر احمدی داعی الی اللہ بن جائے.میں اُمید کرتا ہوں کہ انصار اس اہم تربیتی کام کی طرف سب سے زیادہ توجہ دیں گے اور اس سلسلہ میں عمومی کوشش کی حد تک نہیں رہیں گے بلکہ خصوصی کوشش بھی کریں گے.عمومی کوشش اپنی جگہ مفید ہیں.لیکن تفصیلی کوششیں کام میں وسعت اور گہرائی پیدا کرتی ہیں.پس انصار اللہ کے ہر رکن تک پہنچا جائے ، کام کی اہمیت اس و ذہن نشین کرائی جائے اور اسے حقیقی اور سچا داعی الی الہ بنا کر دم لیں.‘“ تقاریر و درس علماء سلسله وخطاب نمائندہ امریکہ سالانہ اجتماع کے موقع پر علمائے سلسلہ نے مختلف علمی اور تربیتی موضوعات پر خطابات فرمائے درس دیئے.ان میں سے بعض کا مشخص پیش کیا جاتا ہے.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا شغف عبادات اس موضوع پر محترم پروفیسر صوفی بشارت الرحمن صاحب نے اپنے خطاب میں بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا نزول وحی سے قبل سب سے بڑھ کر محبوب مشعلہ یہی تھا کہ خلوت میں اپنے رب کی عبادت کریں.آپ مکہ سے کئی میل دور غار حراء میں اللہ تعالیٰ کی عبادت کیا کرتے تھے.چند دن رات کا کھانا ساتھ لے جاتے اور زاد ختم ہونے پر گھر سے چند دن کا مزید کھانا لے جاتے اور اللہ تعالیٰ کی عبادت میں مشغول رہتے اور اپنی قوم کی ہدایت کے لئے اللہ تعالیٰ سے دعائیں کرتے.آپ کی اس حالت کا نقشہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں یوں کھینچا ہے وَوَجَدَكَ ضَالَّا فَهَدَی اللہ تعالیٰ نے تجھے اپنی محبت کے نشے میں چُھور پایا تب اس نے تجھے اپنی طرف آنے کی راہ دکھلا دی.زمانہ نبوت کے دوران آپ کی عبادات اور ان میں آپ کے گہرے شغف کا بیان سورۃ المزمل میں بھی آتا ہے.اگر چہ یہاں کلام امر کے صیغہ میں ہے مگر در حقیقت حکم دینے والے خدا نے اپنے ان احکام میں آپ کی فطری آواز اور لگن کا نقشہ ہی کھینچا ہے.اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اے خدا تعالیٰ کی عشق و محبت کی چادر میں لیٹے ہوئے شخص راتوں کو اٹھ اٹھ کر عبادت کیا کر.جس سے ہماری مراد یہ ہے کہ رات کا اکثر عبادت میں گزار ! آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا عبادت الہی میں شغف دیکھ کر کفار کو یہ کہنا پڑا کہ عَشَقَ مُحَمَّدٌ رَبَّهُ - یعنی محمدصلی اللہ علیہ وسلم تو اپنے رب پر عاشق ہو گیا ہے.آپ سبعض دفعہ رات کے نوافل میں اپنے مولیٰ کے عشق

Page 118

۹۲ میں محو ہونے کی حالت میں اپنے آپ کو بالکل فراموش کر دیتے اور اس قدر طویل عرصہ تک قیام فرماتے کہ آپ کے پاؤں سوج جاتے.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شجاعت اس عنوان کے تحت محترم مولانا محمد احمد صاحب جلیل نے ایمان افروز تقریر کی.آپ نے فرمایا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو سینکڑوں خطرات و مصائب اور بیسیوں معر کے اور غزوات پیش آئے.لیکن کبھی آپ کی پامردی اور ثبات قدم نے لغزش نہیں کھائی.حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جنگِ بدر میں جب زور کا رن پڑا تو ہم لوگوں نے آنحضور کی آڑ میں پناہ لی.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی جرأت ودلیری کا تذکرہ کرتے ہوئے حضرت انس بن مالک بیان کرتے ہیں کہ ایک رات مدینہ میں شور ہوا کہ دشمن آگئے.صحابہ یہ پروگرام بنا رہے تھے کہ جا کر تحقیق کریں لیکن دیکھا کہ آنحضرت گھوڑے کی بر ہنہ پیٹھ پر سوار حالات کا جائزہ لے کر واپس تشریف لا رہے ہیں.لوگوں کو تسلی دی کہ خطرہ کی کوئی بات نہیں.غزوہ حنین میں ہوازن قبیلہ کے بے پناء تیروں کی بوچھاڑ ہوئی تو مسلمانوں کی کثیر التعداد فوج کے پاؤں اکھڑ گئے اور وہ میدان سے بھاگ نکلی.لیکن آنحضور چند جاں شاروں کے ساتھ بدستور میدان میں کھڑے رہے.اس وقت آپ کی زبان مبارک پر یہ شعر جاری تھا.أَنَا النَّبِيُّ لَا كَذِب أَنَا ابْنُ عَبْدُ الْمُطَّلِب یعنی میں پیغمبر صادق ہوں اور فرزند عبد المطلب ہوں.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شجاعت کے بارے میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام اسلامی اصول کی فلاسفی میں فرماتے ہیں : دو حقیقی شجاعت جو محل و موقع کے ساتھ خاص ہے اور جو اخلاق فاضلہ میں سے ایک خُلق ہے.وہ ان محل اور موقع کے امور کا نام ہے جن کا ذکر خدا تعالیٰ کے پاک کلام میں اس طرح آیا ہے.وَالصُّبِرِينَ فِي فِي الْبَأْسَاء وَالضَّرَّاءِ وَحِيْنَ الْبَأْسِ (البقرہ ۱۷۸) یعنی بہادر وہ ہیں کہ جب لڑائی کا موقع آ پڑے یا ان پر کوئی مصیبت پڑے تو بھاگتے نہیں.ان کا صبر لڑائی کی سختیوں کے وقت میں خدا کی رضامندی کے لئے ہوتا ہے اور اس کے چہرہ کے طالب ہوتے ہیں نہ کہ بہادری دکھلانے کے.“ سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام مکرم بریگیڈیر (ریٹائرڈ) محمد وقیع الزمان صاحب نے سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے موضوع پر تقریر کی اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بعض اصحاب کے واقعات اور بیانات پیش کئے جو آپ کی

Page 119

۹۳ پاک سیرت پر روشنی ڈالتے ہیں.حضرت منشی ظفر احمد صاحب کپورتھلوی نے بیان کیا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو دورانِ سر کا عارضہ تھا.ایک طبیب کے متعلق سنا گیا کہ وہ اس مرض کے علاج میں خاص ملکہ رکھتا ہے، اسے بلایا گیا.اس نے حضور کو دیکھ کر کہا کہ دو دن میں آرام کر دوں گا.یہ سن کر حضوڑ اندر تشریف لے گئے اور حضرت مولانا نورالدین صاحب کو رقعہ لکھا کہ اس شخص سے میں علاج ہر گز نہیں کرانا چاہتا.یہ کیا خدائی دعوی کرتا ہے.حضرت منشی ظفر احمد صاحب کپور تھلوی کی ہی روایت ہے کہ ایک دفعہ دو شخص منی پور آسام سے قادیان آئے.مہمان خانہ میں آکر انہوں نے خادمانِ مہمان خانہ سے کہا کہ ہمارے بستر اتارے جائیں.چارپائی بچھائی جائے.خادمان نے کہا کہ آپ خود اپنا سامان اتروا ئیں.چار پائیاں بھی مل جائیں گی.دونوں مہمان اس پر رنجیدہ ہو گئے اور فوراً یکہ میں سوار ہو کر واپس روانہ ہو گئے.حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو اس واقعہ کا علم ہوا تو نہایت جلدی سے ان کے پیچھے تیز قدم چل پڑے.چند خدام بھی ہمراہ ہو گئے.نہر کے قریب پہنچ کر ان کا یکہ مل گیا.( یہ جگہ قادیان سے کم و بیش اڑھائی میل کے فاصلہ پر تھی ) حضور نے انہیں واپس چلنے کے لئے فرمایا.اور فرمایا کہ آپ کے واپس ہونے کا مجھے بہت دکھ پہنچا ہے چنانچہ وہ واپس آئے اور مہمان خانہ میں حضور نے خود ان کے بستر اتارنے کے لئے ہاتھ بڑھایا مگر خدام نے سامان اتار لیا.حضور نے اسی وقت دونواڑی پلنگ منگوائے اور ان پر بستر کر وائے اور جب تک ان کے لئے کھانا نہ آیا، وہیں بیٹھے رہے.حضرت رسول بی بی صاحبہ اہلیہ حضرت حافظ حامد علی صاحب نے بیان کیا کہ بعض دفعہ مرزا نظام دین کی طرف سے کوئی رذیل آدمی اس بات پر مقرر کر دیا جاتا تھا کہ وہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو گالیاں دے.چنانچہ بعض دفعہ ایسا آدمی ساری ساری رات گالیاں نکالتا رہتا تھا.آخر جب سحری کا وقت ہوتا تھا تو حضرت جی کہتے کہ اب اس کو کھانے پینے کو کچھ دو.یہ تھک گیا ہو گا اور گلا خشک ہو گیا ہو گا.میں حضرت جی کو کہتی کہ ایسے کم بخت کو کچھ نہیں دینا چاہئیے تو آپ فرماتے کہ یہ اگر کوئی بدی کریں گے تو خدا دیکھ رہا ہے.ہماری طرف سے کوئی بات نہیں ہونی چاہیئے.سیرت حضرت مفتی محمد صادق صاحب حضرت مرزا عبدالحق صاحب نے حضرت مفتی محمد صادق صاحب کی سیرت بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ابتدائی اور بزرگ صحابہ میں سے تھے.آپ کو اور حضرت شیخ یعقوب علی صاحب عرفانی کو اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ملفوظات نوٹ کر کے شائع کرنے کی خاص توفیق دی.آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی غلامی میں ۱۸۹۰ء میں میٹرک پاس کر لینے کے چند ماہ بعد ہی داخل ہو گئے اور اس نو عمری سے ہی حضور علیہ السلام کے فدائی ہو گئے.

Page 120

۹۴ جب حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے عبداللہ آتھم کے متعلق پیشگوئی کی تو اس وقت مفتی صاحب کی عمر اکیس سال تھی.اس وقت انہوں نے حضور کی خدمت میں خط لکھا: ایسے وقت میں حضور کو مجھ جیسے نالائق اور نابکار کے خط پڑھنے کی فرصت کہاں ہو گی.مگر میری طبیعت نے مجبور کیا ہے.اب ایک بے نظیر نشان کے پورا ہونے کا وقت آ پہنچا ہے.میں اپنی تمام دعاؤں اور خواہشوں کو ترک کر کے دن رات خداوند کے حضور میں یہی دعا کر رہا ہوں کہ اے رحمن رب تیرے بندے ضعیف اور کوتاہ اندیش ہیں.ایسے وعدے کو تو کھلے کھلے طور سے پورا کرتا کہ لوگ اپنی نادانی سے تیرے فرستادہ کا انکار کر کے اپنے گلوں میں لعنت کا طوق نہ ڈال لیں میرا ایمان حضور کی صداقت پر پختہ ہے اور اسے ہرگز کوئی جنبش بفضلہ تعالیٰ نہیں...حضور مجھے اپنا غلام اور جوتیوں خادم سمجھیں اور دعا سے یا درکھیں.محمد صادق مفتی مدرس انگریزی جموں کالج حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے آپ کا ذکر کئی جگہ بڑے پیار سے کیا ہے.ایک جگہ لکھا: میں نے خواب میں تھی اخویم محمد صادق کو دیکھا ہے اور قبل اس کے جو میں اس خواب کی تفصیل بیان کروں.اس قدر لکھنا فائدہ سے خالی نہ ہوگا کہ مفتی محمد صادق میری جماعت میں سے اور میرے مخلص دوستوں میں سے ہیں.یہ اپنے نام کی طرح پاک محبت صادق ہیں.وہ ہمیشہ میری دینی خدمات میں نہایت جوش سے مصروف ہیں.خدا ان کو جزائے خیر دے.اب خواب کی تفصیل یہ ہے کہ میں نے مفتی صاحب موصوف کو خواب میں دیکھا کہ نہایت روشن اور چمکتا ہوا چہرہ ہے.اور ایک لباس فاخرہ جو سفید ہے پہنے ہوئے ہیں اور ہم دونوں ایک بگھی میں سوار ہیں اور وہ لیٹے ہوئے ہیں اور ان کی کمر پر میں نے ہاتھ رکھا ہوا ہے.یہ خواب ہے اور اس کی تعبیر جو خدا نے میرے دل میں ڈالی ہے.یہ ہے کہ صدق جس سے میں محبت رکھتا ہوں ایک چمک کے ساتھ ظاہر ہو گا اور جیسا کہ میں نے صادق کو دیکھا ہے کہ اس کا چہرہ چمکتا ہے.اسی طرح وقت وہ قریب ہے کہ میں صادق سمجھا جاؤں گا اور صدق کی چمک لوگوں پر پڑے گی.،، (۴۰).“ حضرت مفتی صاحب کو تبلیغ کا بے حد شوق تھا.حضرت خلیفہ مسیح الثانی نے آپ کو پہلے یورپ اور المسیح پھر امریکہ میں تبلیغ کے لئے بھجوایا جہاں آپ چار سال کے قریب خدمات بجالاتے رہے.آپ امریکہ مشن کے بانی تھے.آپ ایک صاحب الہام اور مستجاب الدعوات بزرگ تھے.

Page 121

۹۵ ممالک بیرون کے نو مسلم احمدیوں کے ایمان افروز واقعات اس موضوع پر مکرم لئیق احمد صاحب طاہر نے سب سے پہلے امریکہ کے ایک ایسے خاندان کا ذکر کیا جوان دنوں ربوہ میں مقیم تھا.یعنی بیگم صاحبہ مکرم بی شریف صاحب، ان کے ایک فرزند اور دو دختران.مکرم بیخی شریف صاحب ایک سفید فام امریکی ہیں.۱۹۵۸ء میں انہوں نے اسلام قبول کیا.ان کی بیوی نے ۱۹۶۷ء میں بیعت کی.ان کے دولڑ کے اور دولڑکیاں ہیں اور کبھی اسلامی اقدار کا بہترین نمونہ ہیں.میاں بیوی نے احمدیت قبول کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ ہم نے ہر صورت میں اپنی اولا د کو اپنے والدین اور عزیز واقارب کے اثرات سے بچانا ہے چنانچہ انہوں نے اپنے گھر کو خیر بادکہا اور واشنگٹن سے کچھ فاصلہ پر الگ تھلگ مکان میں رہنے لگے اور یہ پوری کوشش کی کہ ہر قسم کے خارجی اثر سے محفوظ رہیں.اپنی اولاد کی انہوں نے ایسی عمدہ تربیت کی کہ حیرت ہوتی ہے.گذشتہ ماہ جب یہ فیملی پاکستان آنے لگی تو ہمیں امریکہ سے یہ اطلاع پہنچائی گئی کہ یہ خاندان علم دین کے حصول کے لئے ربوہ آ رہا ہے.لیکن اس سے قبل خدا کے فضل سے ان کو اسلامی علوم پر بہت دسترس حاصل ہے.مسز یکی شریف پردہ کی بہت پابند ہیں.ڈنمارک کا واقعہ ہے.۱۹۶۷ ء میں حضرت خلیفہ اسیح الثالث بیت نصرت جہاں کے افتتاح کے لئے کوپن ہیگن تشریف لے گئے.افتتاح سے ایک آدھ دن قبل لوکل بس سٹینڈ پر ایک خاتون بس کا انتظار کر رہی تھیں.اتفاقاً ہوا کے جھونکے کے ساتھ اڑتا ہوا ایک کاغذ ان کی ٹانگ سے چپک گیا.انہوں نے اسے پڑھا.یہ بیت کو پن ہیگن کی افتتاحی تقریب سے متعلق ایک اشتہار تھا.اس خاتون نے وقت نکالا.حضور کا خطاب سنا اور حضور کا نورانی چہرہ دیکھا حق قبول کر لیا.پردہ کی ایسی پابند ہیں کہ انہیں مثال کے طور پر پیش کر سکتے ہیں.ان کا اسلامی نام قامتہ ہے اور دن رات اشاعت دین کے فریضہ میں منہمک ہیں.مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر گھانا کا واقعہ بیان کرتے ہیں کہ رمضان کے کسی جمعہ میں میں نے دعا کی اہمیت بیان کی.چند دن بعد ایک احمدی نوجوان مسٹر اسحاق آڈا نے مجھے اپنا ایک ایمان افروز واقعہ سنایا کہ میری کچھ زمین تھی اور میں اس میں مکئی کاشت کرنا چاہتا تھا.اس کے لئے کئی دنوں سے ٹریکٹر حاصل کرنے کی کوشش میں تھا اور تین ہزار سیڈی رقم لے کر ٹریکٹروں کے مالکان کے پیچھے پھرتارہا لیکن کوئی کامیابی نہ ہوئی.بالآ خر آپ کا خطبہ سننے کے بعد میں نے ٹریکٹروں کے مالکان کے پیچھے پھرنا چھوڑ دیا اور اللہ تعالیٰ سے عاجزانہ دعا شروع کر دی چنانچہ دو تین بعد ایک نو جوان میرے پاس آیا جو میرا معمولی واقف تھا.اس نے ملتے ہی کہا کہ مسٹر اسحاق میں کاٹن ڈیویلپمنٹ بورڈ کے فارم سے واپس آرہا تھا کہ میں نے آپ کی وہ زمین دیکھی جس پر آپ نے گذشتہ سال کاشت کی تھی کہ وہ یونہی پڑی ہوئی ہے تو میرے دل میں شدید تحریک ہوئی اور میں نے آپ کی زمین میں دہرا ہل چلا دیا ہے.اب آپ ایک ہزار سیڈی کاٹن ڈیویلپمنٹ بورڈ کے حساب میں جمع کروادیں اور جا کر مکئی پیج دیں کیونکہ آپ کی زمین تیار ہے.مسٹر اسحاق آڈا عیسائیوں سے مسلمان ہوئے ہیں.ان کے عزیز واقارب اور والدہ کٹر عیسائی ہیں.

Page 122

۹۶ صد سالہ احمد یہ جوبلی منصوبہ کے شیریں ثمرات مکرم مسعود احمد صاحب جہلمی نے مندرجہ بالا عنوان کے تحت پہلے اس منصو بہ کی تفصیلات بیان کیں اور پھر اس کے شیریں ثمرات پیش کئے.سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الثالث نے ۱۹۷۳ء کے جلسہ سالانہ پر اس منصوبہ کا اعلان فرمایا تھا.جس کے ذریعہ ۱۹۸۹ء میں جماعت احمدیہ کے قیام پر سو سال پورے ہونے پر صد سالہ جو بلی منانے کا ایک منصو بہ پیش کیا.اس منصوبہ کے روحانی پروگرام کے ذریعہ حضور نے جماعت کے ہر فرد کو یہ تحریک فرمائی کہ وہ ذکر الہی دعاؤں اور نوافل کے ذریعہ اپنے اندر پاک تبدیلی پیدا کرے تا کہ غلبہ دین کے متعلق اللہ تعالیٰ کے وعدے جلد پورے ہوں.حضور نے اس عظیم الشان منصوبہ کے دو مائو مقرر فرمائے.ایک حمد باری تعالیٰ اور دوسرا عزم.ان اہم اغراض و مقاصد کے حصول کے لئے بین الاقوامی ضروریات اور حکمت عملی کو لو ظ ر کھتے ہوئے دنیا بھر میں اشاعت دین کی مساعی کو تیز کرنے کی جو سکیم تیار کی گئی ہے اور حضرت خلیفتہ امسیح الرابع کی ہدایت اور نگرانی میں اس سکیم کی جو تفصیلات طے ہو رہی ہیں ، انہیں دیکھ کر دل خوشی سے جھوم اٹھتا ہے.اس منصوبہ کے تحت اب تک حاصل ہونے والے شیریں ثمرات کی ایک جھلک پیش ہے: اس منصوبہ کا پہلا شیر میں شمر سویڈن کے شہر گوٹن برگ میں بیت ناصر کی تعمیر ہے.جماعت احمدیہ ہندوستان نے صد سالہ احمد یہ جو بلی فنڈ سے سرینگر میں ایک نہایت با موقع جگہ پر ایک خوشنما بیت اور مشن ہاؤس تعمیر کیا.اس منصوبہ کے تحت ۱۹۷۸ء میں لنڈن کے مقام پر بین الاقوامی کسر صلیب کانفرنس منعقد ہوئی.اس موقع پر حضرت خلیفہ اسیح الثالث نے دنیا بھر کے عیسائیوں کو تبادلہ خیال کی دعوت دی.جاپان میں نا گویا کے مقام پر اور ناروے میں اوسلو کے مقام پر خدا تعالیٰ نے جماعت کو عمدہ عمارات خریدنے کی توفیق عطا فرمائی.صد سالہ جوبلی منصوبہ کے تحت برطانیہ میں چھ مشنز کھل چکے ہیں.امریکہ اور کینیڈا میں نئے مراکز کے لئے فنڈ ز ا کٹھے ہو رہے ہیں.حضرت خلیفہ امسیح الرابع نے براعظم آسٹریلیا میں پہلی بیت اور مشن ہاؤس کا سنگ بنیا د رکھا.جوبلی منصوبہ کے تحت دنیا کی مختلف زبانوں میں قرآن کریم کے تراجم کی تعداد میں اضافہ کیا جارہا ہے.گورمکھی.یوروبا.انڈونیشین اور فرنچ زبانوں میں بھی ترجمہ ہوا ہے.حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کے تراجم اور مختلف زبانوں میں فولڈر ز کثرت سے شائع ہوئے.بیت بشارت سپین میں تعمیر ہوئی.دعوت الی اللہ کی فلموں کی تیاری ہوئی.احمد یہ تعلیمی منصو بہ قائم کیا گیا جس کے تحت امتیاز حاصل کرنے والے طلباء کو تمغہ جات دیئے گئے.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خندہ پیشانی مکرم بشیر احمد صاحب رفیق ایڈیشنل وکیل التصنیف نے اپنے مقالہ آ نحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خندہ پیشانی میں فرمایا :

Page 123

۹۷ محد ثین نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق اور سیرت پر بہت قابل ستائش کام کیا ہے.امام زرقانی نے قریباً سوصفحات پر مشتمل ایک باب قائم کر کے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خوش خلقی اور خندہ پیشانی کے بارہ میں بہت قابل قدر مواد جمع کیا ہے.اس میں ایک عنوان آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خوش خلقی اور خندہ پیشانی کے بارہ میں ہے.امام ترندی رحمۃ اللہ علیہ نے ابواب البرو الصلة یعنی نیکی اور باہم تعلقات کے تحت ایک باب بعنوان باب ماجاء فی طلاقة الوجہ قائم کیا ہے.اس میں حضرت جابر بن عبد اللہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا كُلُّ معروف صَدَقَةٌ وَ إِنَّ مِنَ الْمَعْرُوفِ أَن تَلْقَ أَخَاكَ بوجه طلیق.کہ ہراچھی بات ایک نیکی ہے اور یقینا یہ بھی نیکی ہے کہ تو اپنے بھائی سے خندہ پیشانی اور کھلے چہرے سے ملے.خوش مزاجی اور خندہ پیشانی کی وجہ بیان کرتے ہوئے شارحین حدیث نے کہا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس لئے مزاح فرماتے کہ لوگوں کو آپ کی پیروی کا حکم تھا.اگر حضور خندہ پیشانی اور بشاشت کا اظہار نہ کرتے.آپ کے ماتھے اور چہرہ پر ترش روئی کا اظہار ہوتا تو مجلس میں ایک تکلیف دہ کیفیت پیدا ہو جاتی.اس لئے حضور خوش مزاج تھے اور مزاح سے کام لیتے تھے تاکہ لوگوں میں ایک شگفتگی اور خوشی پیدا ہو.احادیث کے مطالعہ سے اس خندہ پیشانی کی ایک اور وجہ بھی سامنے آتی ہے کہ حضور کے مجلس کا ایک یہ اثر بھی ہوتا تھا کہ دنیا سے بے رغبتی رہتی تھی اور آخرت کا تصور غالب رہتا تھا.اگر یہی کیفیت سارا وقت دل و دماغ پر حاوی رہے تو انسانی جسم اس کا متحمل نہیں ہوسکتا.مامور زمانہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں کہ اگر یہ سلسلہ مزاح و خوش خلقی نہ ہو تو انسانی دماغ ہر وقت غم و فکر میں ہی ڈوبا ر ہے.بے شک یہ تصور بھی مذہب کی جان ہے لیکن خرش روئی اور ہر وقت چہرے پر تیوریوں کا چڑھا رہنا بھی ایک مومن کے شان شایاں نہیں ہے بالخصوص وہ طبقہ جس کا تعلق اور دائر عمل عوام الناس سے ہو.چہرہ پر مسرت و شادمانی کا شیوہ مومناں ہے اور دلوں کو اپنی طرف مائل کرنے کے لئے بھی ضروری ہے کہ چہرہ پر خندہ پیشانی ہو اور مسکراہٹ کھیل رہی ہو.۴۱ ) سیرت حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سیرت حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے بارہ میں مکرم مولانا نورالحق صاحب تنویر استاذ الجامعه نے فرمایا کہ میں اس ہستی کی سیرت کے چند پہلو آپ کے سامنے بیان کرنے کے لئے حاضر ہوا ہوں جن کی پیدائش پر فخر کائنات حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے تبرک کے طور پر ان کے منہ میں اپنا لعاب دہن ڈال کر اُن کے حق میں دُعا فرمائی.میری مراد حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے ہے.آپ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے چازاد بھائی تھے.آپ کی والدہ کا نام لبابہ اور کنیت ام الفضل تھی.

Page 124

۹۸ حضرت عبداللہ بن عباس خاندان نبوت میں پروان چڑھے اور آغاز طفولیت سے ہی انہیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا نجی زندگی اور بیرونی مصروفیات میں بھی قرب میسر رہا.اس کے نتیجہ میں انہوں نے بہت کچھ آپ سے سنا اور سیکھا.حضرت ابن عباس اکثر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت مبارکہ سے مستفید ہوتے اور آپ کی شفقت عالیہ سے فیض یاب ہوتے.نیز رسالت کے آخری حصہ میں مختلف امور میں بذات خود شریک ہوئے.اس لئے آپ کو متعدد قرآنی آیات کے شان نزول کے بارہ میں ذاتی علم تھا.حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور خلافت میں آپ سن شباب کو پہنچ چکے تھے.حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے آپ کو ایک قیمتی گوہر پا کر خاص طور پر اپنے دامن تربیت میں لے لیا اور اکا برصحابہ کی علمی صحبتوں شریک کیا کرتے.یہاں تک کہ لوگوں کو ان پر رشک ہوتا.خلیفہ ثالث حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی آپ کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھا کرتے تھے اور یہ آپ کے مشیروں میں سے تھے.حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ان کی کثرت علم وفضل کی بناء پر جبر یعنی عظیم عالم اور نگر یعنی سمندر کے لقب سے یاد کیا جاتا تھا.حضرت میمون کہتے ہیں کہ میں نے اُن سے بڑھ کر کوئی عالم نہیں دیکھا.“ آپ ایک عظیم مفسر قرآن تھے.آپ کے دور میں اکثر ایسے پیچیدہ تفسیری مسائل پیش آئے جن کی عقدہ دری ابن عباس نے اس طرح فرمائی جیسے وہ شخص جو الہام ربانی کی مدد سے غیبی حقائق کا معائینہ کر رہا ہو.جیسا کہ خود حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آپ کی شان میں فرمایا تھا.اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ صحابہ کرام آپ کے تفسیری اقوال کو بڑی وقعت اور اہمیت کی نگاہ سے دیکھنے لگے.دور تابعین میں بھی اسی کی بازگشت سنائی دیتی رہی.ور الهالله كان صحابہ کرام کا انفاق فی سبیل اللہ مکرم مولا نا غلام باری سیف صاحب نے صحابہ کرام کا انفاق فی سبیل اللہ پر اپنے مقالہ میں فرمایا: سورہ بقرہ کے چھتیسویں اور سینتیسویں رکوع میں انفاق فی سبیل اللہ کی حکمتیں ، اس کے فوائد اور اس کے آداب کا مختلف رنگوں میں ذکر ہے.ان کی تفصیل کا بیان اس وقت مقصود نہیں صرف صحابہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے انفاق فی سبیل اللہ کا ذکر مقصود ہے.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کی زندگیوں کا مطالعہ کیا جائے تو یہ امر کھل کر سامنے آتا ہے کہ آپ کے تربیت یافتہ یہ سمجھتے تھے کہ خدا کی ہر عطا اُس کی امانت ہے اور امین وہی ہے جو طلب کرنے پر اُسے خوش دلی سے ادا کرتا ہے.یہ جب اُس کی دین ہے تو مالک وہی ہے.ہمارے پاس یہ امانت ہے اور مستعار ہے.ہم مالک نہیں اور ان کی نظر قرآن مجید کی اس آیت پر تھی کہ إِنَّمَا يَتَقَبَّلُ اللَّهُ مِنَ الْمُتَّقِينَ کہ اللہ تعالیٰ پر ہیز گاروں کا ہی مال قبول کرتا ہے.اس ضمن میں پہلی مثال میں صحابہ میں سب سے اعلم ، اخشی اور اتھی یعنی سید نا حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ

Page 125

۹۹ کے اتفاق کی پیش کرتا ہوں جن کو مَا يَنْطِقُ عَنِ الْهَوَى کی جانب سے یہ سند عطا ہوئی.مجھے ابو بکر کے مال سے جو فائدہ پہنچا وہ کسی اور کے مال سے نہیں پہنچا.حضرت عمر گھر گئے تو آدھا مال کپڑے میں باندھ کر حضور کے قدموں میں رکھ دیا.حضرت عثمان غنی کی مالی قربانی کے موقع پر جو آپ نے غزوہ تبوک میں کی ( جسے جیش العسرۃ بھی کہا گیا ہے کہ یہ دن بڑی سختی کے تھے ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ عثمان کے اس فعل پر راضی ہو گیا اور ایک دوسری روایت میں ہے کہ عثمان جنت کے مستحق ہو گئے.اس موقع پر آپ نے نو سو پچاس اونٹ، پچاس گھوڑے لشکر کے لئے دیئے اور ایک ہزار دینار نقد پیش کئے.چوتھے راشد اور زاہد خلیفہ حضرت علی کے انفاق فی سبیل اللہ کا کچھ ذکر سماعت فرمائیے.آپ کی معیشت بہت سادہ تھی.پانچ درہم کا تہبند زیب کمر ہوتا.ایک روایت کے مطابق ان کی انفاق فی سبیل اللہ کی مقدار کئی ہزار درہم تھی.جب آپ کا وصال ہوا آپ کے پاس صرف چھ سو درہم تھے.حضرت ابوطلحہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی یا رسول اللہ میرا ایک باغ ہے اُس میں میٹھے پانی کا کنواں بھی ہے ، ہمیں اسے راہ خدا میں دیتا ہوں.یہ مسجد نبوی کے سامنے تھا.حضور صلی اللہ علیہ وسلم کبھی کبھی اس میں تشریف لے جاتے.ابوطلحہ کے اس انفاق پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ابوطلحہ بڑا نفع مند سودا تو نے کیا.(۴۴۳ نمائندہ امریکہ کا خطاب مکرم عابد حنیف صاحب نمائندہ امریکہ نے انگریزی میں خطاب کیا جس کا ملخص پیش ہے: سب سے پہلے مجھے اس بات پر مسرت کا اظہار کرنا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے اس اجتماع میں شرکت کی سعادت عطا فرمائی.الحمد للہ.۱۹۴۷ء میں سیدنا حضرت مصلح موعودؓ نے چند نوجوان مبلغ امریکہ بھجوائے.ان کی تبلیغ سے ۱۹۴۸ء میں مجھے حق قبول کرنے کی توفیق ملی.قبول دین کی تقریب یوں پیدا ہوئی کہ نیو یارک کے مربی مکرم چوہدری غلام یسین صاحب نے رمضان کے مہینہ میں ایک جلسہ کا اہتمام کیا.اتفاق سے میں بھی وہاں موجود تھا.مجھ پر قرآن کریم کی تلاوت نے بے حد اثر کیا.اسی موقعہ پر مجھے ایک کتاب "WHERE DID JESUS DIE" مصنفہ حضرت مولانا جلال الدین صاحب شمس مطالعہ کے لئے دی گئی.اس کتاب کے پڑھنے پر میرے خیالات کی کایا پلٹ گئی اور میں یہ سوچنے پر مجبور ہو گیا کہ اگر فی الواقعہ حضرت مسیح ناصرئی فوت ہو گئے ہیں تو پھر مجھے اپنی ساری زندگی اور سارے عقائد تبدیل کرنا ہوں گے.بالآخر میں نے دین حق قبول کر لیا.بوسٹن میں ہم نے ایک قطعہ زمین خریدا ہے اور اب وہاں بیت بنانے کی تیاری کر رہے ہیں.بوسٹن

Page 126

میں ایک گلی کا نام حضرت خلیفہ المسیح الثالث کے نام پر مرزا ناصر احمد سٹریٹ رکھا گیا ہے.آپ نے آخر میں امریکہ کی جماعت کی روز افزوں ترقی کے لئے حاضرین سے درخواست دعا کی.اختتامی اجلاس سید نا حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالی سالانہ اجتماع کے اختتامی اجلاس میں ۳۰ اکتو بر ۱۹۸۳ء کوسوا گیارہ بجے دن تشریف لائے.حضور کی آمد پر صدر مجلس محترم چوہدری حمید اللہ صاحب اور مجلس عاملہ کے ارکان نے حضور کا استقبال کرنے کی سعادت حاصل کی.حضور کی آمد پر سٹیج سے مندرجہ ذیل نعرے بلند کئے گئے.اهلاً و سهلاً و مرحبا - نعرہ تکبیر اللہ اکبر.حضرت خاتم الانبیا ء زند و باد.اسلام زندہ باد.حضرت مرزا غلام احمد کی ہے.انسانیت زنده باد خلافت احمد یہ زندہ باد حضرت خلیفہ اسیح الرابع زندہ باد.نعرہ تکبیر اللہ اکبر.نعروں کے دوران حضور بھی اور دیگر احباب کرام بھی کھڑے رہے اس کے بعد حضور السلام علیکم کہہ کر تشریف فرما ہوئے.تلاوت قرآن کریم سے با قاعدہ کارروائی کا آغاز ہوا جو مکرم لئیق احمد صاحب طاہر نے کی.اس کے بعد محترم چوہدری شبیر احمد صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا کلام ترنم سے پڑھا.دوسری نظم محترم ثاقب زیروی صاحب ایڈیٹر ہفت روزہ لاہور نے پڑھی.انہوں نے اپنا تازہ کلام پیش کیا جس کے دوران بار با را حباب نعرہ ہائے تکبیر بلند کرتے رہے.ان کا یہ شعر خاص طور پر بہت پسند کیا گیا.اک موج بہا لے جائے گی سب ریت پہ لکھی تحریریں اس مالک کے ہاں دیر تو ہے اندھیر نہیں وقت آنے دو بعدۂ حضوراقدس نے انعامات تقسیم فرمائے.مقابلہ حسن کا ر کر دگی اضلاع میں ضلع فیصل آباد اول ( ناظم ضلع مکرم میاں مبارک احمد صاحب) دوم ضلع کراچی (ناظم ضلع مکرم نعیم احمد خاں صاحب) اور سوم ضلع لاہور (ناظم ضلع مکرم ملک عبداللطیف ستکو ہی صاحب ) رہا.اس کے بعد حضور نے دیگر انعامات تقسیم فرمائے.انعام لینے والوں میں قابل ذکر پچہتر سالہ بزرگ مکرم شیخ سراج الدین صاحب تھے جو فیصل آباد سے ربوہ سائیکل پر آئے.اسی طرح حضور نے ایک باہمت معذور دوست کو بھی خصوصی انعام دیا جو ایک ٹانگ سے محروم ہونے کے باوجود سائیکل چلا کر تر گڑی سے ربوہ پہنچے." حضرت خلیفۃ اسیح الرابع " کا خطاب تقسیم انعامات کی تقریب کے بعد حضور اقدس نے اپنا روح پرور اختتامی خطاب شروع فرمایا.تشہد وتعوذ اور سورۃ فاتحہ کی تلاوت کے بعد فرمایا: پیارے ماحول میں اللہ اور اس کے رسول کی باتیں

Page 127

الحمد اللہ آج مجلس انصار اللہ کا سالانہ اجتماع اللہ کے فضل اور احسان کے ساتھ بخیر وخوبی سرانجام پا رہا ہے.بہت ہی پیارے ماحول میں اللہ اور اس کے رسول کی محبت کی باتیں ہوئیں اور محنت کرنے والوں نے بڑی محنت سے مضمون تیار کئے تا کہ آنے والے مہمانوں کو اس دوران زیادہ سے زیادہ روحانی رزق مل سکے.پھر تہجد کی نمازیں پڑھی گئی.خدا کی محبت کے قصے تقریروں میں بھی بیان ہوئے اور بہت ہی پُر درد گیتوں کی شکل میں بھی.پروگرام میں بہت بوڑھوں نے بھی حصہ لیا.اگر چہ عمر کی وجہ سے ان کی آواز میں ایک تھر تھراہٹ پیدا ہو چکی تھی لیکن میرے کمرے تک ان کی آواز آتی تھی.ایک چیز دیکھ کر بہت ہی لطف محسوس ہوتا تھا کہ ان کے ہر ارتعاش میں اللہ کی محبت جھوم رہی تھی.اور ان کی آواز میں ایسی گہری صداقت پائی جاتی تھی کہ اس کے لطف سے دل جھومنے لگتا ہے.پس ہم اپنے رب کے حضور اس کی رحمتوں اور شکر کے تصور کے ساتھ سجدہ ریز ہیں اور اس کی حمد کے گیت گاتے ہیں کہ اس نے ایک نہایت ہی پاکیزہ ماحول میں ہمیں اپنے اجتماع کو منعقد کر کے اسے اختتام تک پہنچانے کی توفیق عطا فرمائی.اس دفعہ اجتماع پر آنے والے جتنے دوست مجھے ملتے رہے جب میں ان سے پوچھتا تھا کہ کیا حال ہے اجتماع کیسا رہا تو پیشتر اس کے کہ ان کے ہونٹ بولتے ، ان کی آنکھوں کی چمک اور چہرے کے آثار بتا دیتے تھے کہ وہ بہت راضی ہیں.چنانچہ ایک صاحب نے تو مجھے یہ بتایا کہ واقعہ یہ ہے کہ یہاں آنے کا پہلی دفعہ مجھے موقعہ ملا ہے اور مجھے یوں لگتا ہے جیسے میں نے پچھلے سالوں میں یہاں نہ آ کر عمر عزیز ضائع کر دی.خدا کرے آپ سب ربوہ کی محبت کے سفیر بن کر جگہ جگہ اللہ کی محبت کے ترانے گائیں اور جو نہیں آتے اُن کو بتا ئیں کہ ربوہ میں خدا تعالیٰ کی رحمت برستی دیکھ کر آئے ہیں اس لئے تم بھی محروم نہ رہو.پیشتر اس کے کہ ایسا وقت آئے کہ تم بھی حسرت کرو کہ کاش ہم اپنی عمر عزیز ضائع نہ کرتے تم بھی زیادہ سے زیادہ ربوہ حاضر ہوا کرو اور اجتماعات کے ہر اچھے موقعے پر اور اس کے علاوہ بھی کوشش کیا کرو کہ مرکز سے تمہارا تعلق مضبوط ہو.مرکز ایک بھٹی کی طرح ہوتا ہے خدا تعالیٰ کے فضل کے ساتھ مرکز میں ایک خاص بات پائی جاتی ہے جو کسی انسان یا جماعت کی کوشش کا نتیجہ نہیں ہوتی بلکہ محض اللہ تعالیٰ کا فضل ہوتا ہے.چنانچہ حضرت اقدس محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہی نصیحت فرمایا کرتے تھے کہ دیکھو! مرکز ایک بھٹی کی طرح 1+1

Page 128

ہوتا ہے.اس وقت مدینہ مرکز تھا تو آپ نے فرمایا مدینہ ایک بھٹی کی طرح ہے.جب اس میں لوہا پڑتا ہے تو خوب میتقل ہو جاتا ہے.خوب چمک دمک دکھانے لگ جاتا ہے اور جب دیر تک باہر رہے تو وہ زنگ آلود ہو جاتا ہے.اس لئے لوہے کو بار بار بھٹی میں پڑتے رہنا چاہئے.انصار اللہ کا یہ اجتماع بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس ارشاد کا مظہر ثابت ہوا.الحمد لله! اس دوران جب ہم یہ نظارہ کر رہے تھے تو دوسری طرف ربوہ کی آنکھ نے ایک اور نظارہ بھی دیکھا.وہ بھی ایک اجتماع کا نظارہ تھا.وہاں بھی یہی دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ خدا اور رسول کی محبت میں وہ لوگ اکٹھے ہوئے ہیں لیکن دونوں کی خدا اور رسول سے محبت کے اظہار میں بہت بڑا فرق تھا.ایک طرف ما حول خدا اور رسول کی محبت میں حمد و ثناء اور سوز و گداز میں ڈوبا ہوا تھا تو دوسری طرف اتنی گندی گالیاں دی جا رہی تھیں اور ایسی فحش کلامی کی جارہی تھی کہ ایک شریف قوم کی طرف منسوب ہو کر بھی ایسی زبان استعمال نہیں کی جاسکتی.چہ جائیکہ حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف منسوب ہو کر ایسا کیا جائے.مگر بہر حال جیسا کہ قرآن کریم میں ہمیشہ کے لئے یہ رہنما اصول ہمارے سامنے رکھ دیا ہے.كُلَّ يَعْمَلُ عَلَى شَاكِلَتِه (بنی اسرائیل : ۸۵) کوئی اس کو تبدیل نہیں کر سکتا.ہر ایک اپنی شاکلت کے مطابق عمل کرے گا اور اس کے مقدر میں جو لکھا جا چکا ہے اس سے وہ باہر نہیں جاسکتا.بہر حال ربوہ کے آسمان نے یہ دو نظارے دیکھے اور میں یقین رکھتا ہوں.اور میرا دل اس ایمان سے بھرا ہوا ہے کہ خدا کے فرشتے اس مجلس میں نازل ہو رہے تھے اور اُس مجلس میں نازل نہیں ہورہے تھے.( حضور نے جس دوسرے اجتماع کا ذکر کیا ہے وہ مجلس تحفظ ختم نبوت کی سالانہ کا نفرنس کی بابت ہے جو انہی دنوں مسلم کالونی ربوہ میں منعقد ہوئی تھی.مرتب ) پس انصار سے میں کہتا ہوں کہ جائیے اور ساری دنیا میں اپنی برکتیں پھیلا دیجئے.اللہ کے فضل اور رحمت اور اس کی محبت سے سرشار ہو کر جائیے اور دنیا میں پھیل جائیے اور یقین رکھیئے کہ حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کلام ہی ہمیشہ سچا نکلتا ہے.آپ کی یہ برکتیں یہیں ختم نہیں ہوں گی.یہ آپ کے ساتھ سفر کریں گی یہ آپ کی زندگیوں کا جزو بن جائیں گی.راتوں کو آپ کے ساتھ رہا کریں گی.صبح کو آپ کے ساتھ اٹھا کریں گی.جس گھر میں جائیں گے ، اللہ کی محبت کی برکت آپ کے ساتھ رہے گی.اللہ کی محبت کا سایہ آپ کے سر پر دراز رہے گا اس لئے کہ آپ خدا کی حفاظت میں آچکے ہیں.آپ کو دنیا کے کسی دشمن سے کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے.

Page 129

۱۰۳ آسٹریلیا سے متعلق کچھ باتیں اب جیسا کہ میں نے وعدہ کیا تھا میں آسٹریلیا سے متعلق کچھ باتیں آپ کو بتانا چاہتا ہوں.کیونکہ مجلس خدام الاحمدیہ کے اجتماع میں میں نے نجی سے متعلق کچھ باتیں بیان کی تھیں اصل بات یہ ہے کہ انصار جماعت کا دماغ ہیں اور سب سے بالا حصہ ہیں اس لئے ان کی یہ حیثیت تو ہم کسی صورت میں بھلا نہیں سکتے جہاں تک میری محبت کا تعلق ہے وہ سب کے لئے برا بر ہے بڑھوں جوانوں بچوں سب کے لئے ایک جیسی ہے لیکن انصار کے مقام کے لحاظ سے ان کی اپنی ایک عظمت ہے جس کو خدا بھی نہیں بھلتا اُنہیں ایسی عظمت حاصل ہے کہ خدا تعالیٰ بھی بوڑھوں اور جوانوں میں تفریق فرماتا ہے.اللہ تعالیٰ ہمارے بوڑھوں اور نو جوانوں کو ہمیشہ روحانی لحاظ سے بھی برابر کا جوان رکھے.آسٹریلیا میں جماعت احمدیہ کی پہلی مسجد کی بنیاد مشرق بعید کے سفر میں آسٹریلیا میں مسجد کی جو بنیا د رکھی گئی ہے.اس کو اللہ تعالیٰ کے فضل سے ایک غیر معمولی اہمیت یہ بھی حاصل ہے کہ جیسا کہ آپ سن چکے ہیں.براعظم آسٹریلیا میں جماعت احمدیہ کی طرف سے بنائی جانے والی یہ پہلی مسجد کی بنیاد تھی.جس کے ساتھ ایک مشن ہاؤس بھی انشاء اللہ تعمیر کیا جائے گا....۳۰ ستمبر کو مسجد کا سنگ بنیا درکھا جانا تھا.اس دن جب ہم وہاں گئے تو یہ دیکھ کر تعجب ہوا کہ جماعت کی توقع کے مقابل پر حاضری بہت تھوڑی تھی.چنانچہ تعجب تو ہوا لیکن مایوسی مجھے بالکل نہیں ہوئی کیونکہ اتفاق یا تصرف الہی کہنا چاہئیے اس مسجد کے سنگ بنیاد کے موقع پر میں نے جو مضمون تیار کیا تھا اس کی بنیادہی اس بات پر تھی کہ جس طرح حضرت ابراہیم علیہ الصلوۃ والسلام نے ایک لق و دق صحرا میں اللہ تعالیٰ پر توکل کرتے ہوئے خانہ کعبہ کی تعمیر نو کی تھی اسی طرح ہم آج یہاں مسجد کی بنیاد رکھیں گے.اور اس یقین کے ساتھ رکھیں گے کہ یہ صحرا بھی خدا تعالیٰ کے فضل اور رحمت کے ساتھ روحانی آبادیوں میں تبدیل ہو جائے گا وہ آج اہل آسٹریلیا اس بات سے غافل ہیں کہ یہاں ایک واقعہ ہورہا ہے لیکن کل کی نسلیں حسرت کے ساتھ یاد کیا کریں گی کہ کاش ہم ہوتے اور ہم اس تقریب میں شامل ہوتے.بعض بین الاقوامی تنظیمیں جو گویا جماعت کی مخالفت کی خاطر بنائی گئی ہیں انہوں نے بڑا روپیہ خرچ کیا اور بڑی محنت کی...کہ کوئی مسلمان اس تقریب میں شامل نہ ہو.اس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ آدمی تھوڑے آئے یا زیادہ آئے تھے حقیقت یہ ہے کہ دل کی نیکی اور دل کا تقویٰ ہی وہ چیز ہے جو اللہ کے حضور قبول....

Page 130

۱۰۴ ہوتی ہے اور اس کے متعلق یہ یقین ہے کہ خدا نے اُس کو قبول فرما لیا ہے چنانچہ اس کی خوشخبریاں بھی دیں اور بعد میں پھر جس رنگ میں پیار اور محبت کا سلوک فرمایا وہ بھی ایک دیکھنے والی چیز تھی.وہ جماعت جس کا چہرہ تقریب سنگ بنیاد کے وقت اترا ہوا تھا.رات کے وقت اُس کے چہرہ پر سے خوشیاں پھوٹی پڑتی تھی اور دلی خوشی کا اظہار کر رہے تھے.کیونکہ اسی شام کو اللہ تعالیٰ نے تبلیغ کا ایک عظیم الشان موقع مہیا فرما دیا.ایک احمدی دوست نے ایک کلب میں رات کے کھانے کی دعوت دی تھی جس میں انہوں نے اپنے آسٹریلین دوستوں کو بلایا ہوا تھا...چنانچہ جب ہم مسجد کی جگہ سے وہاں پہنچے تو یہ دیکھ کر ہمیں حیرت ہوئی کہ اللہ تعالیٰ کے فضل کے ساتھ سارے کے سارے مدعوئین پہنچ گئے تھے.اور ان میں سے ایک بھی غیر حاضر نہیں تھا.ایک طرف بائیکاٹ تھا مسجد کا مسلمانوں کی طرف سے اور دوسری طرف عیسائی آ رہے تھے اپنے آپ کو تبلیغ کروانے اسلام کی.وہاں کھانے کے بعد جو مجلس لگی وہ اللہ کے فضل سے نہ صرف بہت دلچسپ تھی بلکہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے ان کے دل حیرت انگیز طور پر اسلام کی طرف مائل ہورہے تھے اور وہ اس کا بے اختیا را ظہار کر رہے تھے.ہماری سرشت میں ناکامی کا خمیر نہیں دعائیں کریں کہ اللہ تعالیٰ دے اور دل ان کو جو نہ دے ہم کو زباں اور اگر ہمارے کہنے میں کچھ کمزوریاں رہ گئی ہیں تو ان کمزوریوں کو دور فرمائے.اگر ان کے دلوں کے زنگ حائل ہیں تو ان کے دلوں کے زنگ دور فرمائے.ہم نے تو یہ بات سنا کے چھوڑنی ہے اور پہنچا کے چھوڑنی ہے.انشاء اللہ تعالیٰ.ہم وہ قوم نہیں ہیں جن کی سرشت میں ناکامی کا خمیر ہوتا ہے.ہم صاحب عزم لوگوں کی اولاد ہیں اور صاحب عزم سرداروں کے غلام ہیں.اس لئے عزم اور ہمت کی اس چٹان پر قائم ہیں جس کو دنیا کی کوئی طاقت تو ڑ نہیں سکتی.چنانچہ یہ تو ایک نمونہ ہے ورنہ ہم تو دن رات اللہ تعالیٰ کے فضلوں اور اس کے احسانات کا مشاہدہ کرتے رہے ہیں.اللہ تعالیٰ دلوں میں پاک تبدیلیاں فرماتا رہا اپنوں کے دلوں میں بھی اور غیروں کے دلوں میں بھی.وہ ایک عجیب پُر لطیف نظارہ تھا.ان دنوں خدا کے فضلوں کو دیکھ کر جو لطف آتا تھا دنیا کا کوئی سیاح اس کا تصور بھی نہیں کر سکتا کہ وہ چیز کیا ہے اور خدا کے لطفوں کی سیر کا کیا مزہ ہے.باہر جانے والے براعظم آسٹریلیا کی پتہ نہیں کہاں کہاں کی سیریں کرتے ہیں.ہم نے تو اللہ تعالیٰ کے احسانات کی سیر کی ہے اور خوب پیٹ بھر کر سیر کی ہے.

Page 131

۱۰۵ پنجابی میں کہتے ہیں اللہ نے رجا دیا اپنے فضلوں سے.وہی ہماری کیفیت ہے.ایسی ایسی حیرت انگیز باتیں ہوئی ہیں کہ صاف پتہ چلتا تھا خدا کی تقدیر کا ہاتھ کام کر رہا ہے.دعوت الی اللہ ہمارے ایک احمدی دوست نے...ایک ریڈیو اسٹیشن سے بھی رابطہ پیدا کیا...چنانچہ ریڈیو آسٹریلیا کے اس اردو سروس کے نمائندہ جو ایک مسلمان ہی تھے وہ انٹرویو لینے کے لئے تشریف لائے اور اس کے لئے انہوں نے بڑی تیاری کی ہوئی تھی...چنانچہ ان پچاس ہزار آدمیوں کو اللہ تعالیٰ نے میری آواز میں احمدیت کا پیغام پہنچانے کی صورت پیدا کر دی.علاوہ ازیں جہاں تک آسٹریلیا کے انگریزی دان طبقے کا تعلق ہے اس کو پیغام پہنچانے کے لئے اللہ تعالیٰ نے بڑے عجیب عجیب انتظام فرمائے.وہاں ایک ایسا ریڈیو اسٹیشن بھی ہے جو اس لئے خاص طور پر دلچسپی کا مرکز ہے کہ اس میں اچانک ٹیلیفون کے ذریعہ انٹرویو نشر ہوتے ہیں اور یہ وہاں کے ریڈیو کا سب سے اہم اور ہر دلعزیز پروگرام ہے.یہاں بھی اچانک وہ کہتے ہیں کہ فلاں شخصیت آسٹریلیا میں آئی ہوئی ہے.اس کے ساتھ ہم ٹیلیفون پر باتیں کریں گے چنانچہ وہ صاحب بھی ٹیلیفون پر انٹرویو کے لئے تشریف لائے.اس پروگرام کو لکھوکھہا آدمی سنتے ہیں..جہاں تک اخباروں کا تعلق ہے...سڈنی ہلٹن میں پریس کانفرنس ہوئی...شروع میں اُنہوں نے بڑا سخت معاندانہ اور جارحانہ تنقیدی رویہ اختیار کئے رکھا.لیکن ج پریس انٹر ویو ختم ہوا تو اس وقت تک ان کا رویہ بالکل تبدیل ہو چکا تھا.پھر انہوں نے کہا کہ آپ کو شائد معلوم نہیں کہ یہاں مذہب پر لکھنے والے اخباری نمائندوں میں سب سے موثر اور سب سے زیادہ صاحب اثر میں ہوں اور جتنے بڑے بڑے اخبار ہیں ان سب کی نمائندگی مجھے حاصل ہے اس لئے میں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ آپ کی تائید میں لکھنا میں نے ضرور ہے اور جب میں لکھوں گا تو اخبار شائع بھی کریں گے.جہاں تک ان کی پریس رپورٹنگ کا تعلق ہے جب انہوں نے مضمون شائع کیا تو اس میں کوئی بھی تیز بات نہیں تھی.معلوم ہوتا ہے سو چتے سوچتے ان کا دل اتنا زیادہ قائل ہو گیا یا مائل ہو گیا کہ انہوں نے چر کے لگانے بھی بالکل چھوڑ دیئے.جماعت کا بہت ہی عمدہ اور بڑے اچھے رنگ میں تعارف کروایا.صرف یہی نہیں بلکہ وہ ہمارے سفیر بن گئے.دوسرے اخباری نمائندوں کو مل مل کر انہوں نے بتانا شروع کیا کہ تم تو ایک چیز مس (MISS) کر رہے ہو.اس موقعے سے فائدہ اٹھاؤ اور جا کر انٹر ویولو.چنانچہ

Page 132

1+4......مذہب کے بارہ میں لکھنے والے چوٹی کے دو مختلف اخباری نمائندوں نے درخواست کی.ایک کو تو ہم نے آخری وقت دے دیا.دوسرے کے لئے بالکل وقت ہی نہیں تھا.اب وہ اخبارات جن میں ہماری خبریں شائع ہوتی رہیں.لکھوکھا کی تعداد میں چھپتے ہیں.علاوہ از میں بڑے بڑے موقر جرائد ہیں.جن میں ان کے اپنے نمائندگان جب احمدیت کے حق میں لکھتے ہیں تو لوگ ان کی باتوں کو بہت وزن دیتے ہیں.یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کے فضل کا نتیجہ تھا کہ جماعت احمدیہ کی تبلیغ کا انتظام بخیر و خوبی ہوتا چلا گیا.آسٹریلیا میں جو دلچسپ مجالس ہوئیں ان میں سے ایک بہت ہی پیاری اور دلچسپ تقریب ایک سکول میں منعقد ہوئی.یہ تقریب شروع سے آخر تک ساڑھے تین گھنٹے میں اختتام پذیر ہوئی.پرنسپل صاحب نے بڑی خوشی کا اظہار کیا اور بتایا کہ سارے سکول میں اسلام کے بارہ میں بڑی دلچسپی پیدا ہوگئی ہے..نیشنل یو نیورسٹی کینبرا میں لیکچر......آسٹریلیا کا ایک اور اہم پروگرام بھی قابل ذکر ہے...اور یہ ہے کہ آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کینبرا کی تقریب میرا مضمون اسلام کی امتیازی خوبیوں پر تھا.بڑی دلچسپ مجلس لگی جو آسٹریلین تھے وہ سوال و جواب سے خاص طور پر متاثر ہوئے.اور جماعت کے قریب آگئے اور اُن کو محسوس ہوا کہ سچائی تو ہے ہی یہاں میں احباب جماعت سے یہ کہتا ہوں کہ آپ سب دعا ئیں کریں اور اپنی قربانیوں کے معیار کو بلند کریں...اس کثرت کے ساتھ سعید روحیں وہاں پڑی ہوئی ہیں اور ایسی زمینیں ہیں جن پر ہل نہیں چلایا گیا.وہ کنواریوں کی طرح ہیں اور انتظار کر رہی ہیں.مسیح محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کہ کب اس کا پیغام پہنچے اور ہمارا دولہا ہمیں نصیب ہو.سو اس پیغام کا آغاز وہاں ہو چکا ہے.اس ضمن میں ایک کنواری قوم جو حقیقتاً کلیۂ اسلام سے بالکل نابلد اور کنواری رہ گئی ہے.اس کا ذکر بھی میں کر دیتا ہوں وہ قوم ہے آسٹریلیا کی اصل قوم.یہ ایک ایسی قوم ہے جو دنیا کی معلوم قوموں میں سب سے زیادہ پرانی تاریخ رکھتی ہے.اب محققین یہ کہتے ہیں کہ تعجب نہیں ہوگا.اگر یہ مان لیا جائے کہ یہ لوگ ایک لاکھ سال پہلے سے یہاں آباد ہیں....میں نے وہاں جماعت سے کہا کہ مجھے تو بڑی سخت بے چینی ہے جب تک ان کے لیڈروں سے ملاقات نہ ہو اور ان کو اسلام کا پیغام پہنچانے کی راہیں نہ کھلیں میرا یہ سفر مکمل نہیں ہوسکتا.کیونکہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے متعلق یہ پیشگوئی ہے کہ کنواریاں اس کا انتظار کریں گی.اور آسٹریلین

Page 133

۱۰۷ میں تو پھر بھی اسلام کسی نہ کسی رنگ میں داخل ہو چکا ہے.لیکن یہ ایک کنواری قوم ہے.اس لحاظ سے کہ اس میں اس وقت ایک بھی مسلمان نہیں ہے.ان میں اسلام کو لاز ما داخل ہونا ہے.اس لئے ان سے ملاقات کا انتظام کرو.چنانچہ ان کے ایک بڑے اچھے تعلیم یافتہ لیڈر تھے....ان سے بڑی لمبی گفتگو ہوئی اور اس گفتگو سے پتہ چلا کہ وہ قوم اگر اپنے دل کھول سکتی ہے تو صرف احمدیت کے لئے کھول سکتی ہے...........پس اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے خدمت کی نئی نئی راہیں کھولی ہیں اور وہی انشاء اللہ اس میں تو فیق عطا فرمائے گا کہ ہم ان راہوں پر آگے سے آگے قدم بڑھاتے چلے جائیں.دوست دعائیں کریں اور بہت دعائیں کریں اور اس الحاح کے ساتھ دعائیں کریں کہ خدا کی رحمتیں پہلے سے زیادہ شان کے ساتھ بہت زیادہ کثرت کے ساتھ اور بہت زیادہ بے حجابی کے ساتھ ہمارے دلوں پر نازل ہوں.یہاں تک کہ دنیا دیکھ لے کہ خدا کس کے ساتھ ہے.جب تک یہ واقعہ نہیں ہوتا ، اس وقت تک ہم فتح حاصل نہیں کر سکتے.خدا تعالیٰ اپنے فضل سے ہمیں اس کی توفیق عطا فرمائے.(۴۵ خدا تعالیٰ کے فضل سے یہ اجتماع حضور کی اقتداء میں اجتماعی دعا سے اختتام کو پہنچا.آخری اجلاس تک پانچ ہزار چورانوے زائرین و نمائندگان کوٹکٹ جاری کئے گئے.فالحمد للہ علی ذالک سائیکل سواران اجتماع ۱۹۸۳ء سائیکل سوار ان کے ضمن میں بعض خاص امور بیان کرنا ضروری ہیں.مکرم محمد اشرف صاحب ولد اللہ لوک صاحب مجلس تر گڑی ضلع گوجر انوالہ دائیں ٹانگ سے معذور تھے.اور سوٹی کے سہارے سائیکل چلاتے تھے.ایک سو دو میل کا سفر کر کے ربوہ پہنچے.ان کا ذکر حضور انور نے اپنی تقریر میں فرمایا.اس مرتبہ فیصل آباد سے جو سوار تشریف لائے ان میں چارنسلوں سے تعلق رکھنے والے شامل تھے.طفل کو پڑدادا اپنی سائیکل پر بٹھا کر لائے.مکرم شیخ سراج الدین صاحب ابن مکرم شیخ کرم دین صاحب عمر ۸۵ سال پڑدادا مکرم شیخ حمید الدین صاحب ابن مکرم شیخ سراج الدین صاحب عمر ۴۸ سال مکرم وسیم احمد صاحب ابن مکرم شیخ حمید الدین صاحب عمر ۲۸ سال مکرم محمد مسلم صاحب ابن مکرم وسیم احمد صاحب ان کا ذکر حضور انور نے اپنی تقریر میں بھی فرمایا.وارا باپ عمرے سال بیٹا

Page 134

۱۰۸ -٣ انتالیس خدام اور نو اطفال بھی انصار بزرگوں کے ساتھ سائیکلوں پر تشریف لائے.تین غیر از جماعت مکرم صو بے خان صاحب ابن محمد علی صاحب سلطان پورہ لاہور ، مکرم مظفر علی صاحب ابن مکرم ماسٹر عبد الغفور صاحب دارالذکر فیصل آباد اور مکرم محمد یونس صاحب ابن مکرم عبد الغنی صاحب دارالذکر فیصل آباد بھی سائیکلوں پر دیگر احباب کے ساتھ ربوہ آئے.مکرم ٹھیکیدار محمد صادق صاحب واہ کینٹ کے گھٹنے کی وجہ سے ایک ٹانگ میں سخت تکلیف تھی لہذا زیادہ تر سفر انہوں نے ایک ٹانگ سے سائیکل چلاتے ہوئے طے کیا.نومبائعین : دارالذکر فیصل آباد سے تشریف لانے والے انصار میں تین نومبائعین بھی شامل تھے.مکرم دلبرحسین صاحب ولد محمد شفیع صاحب، مکرم محمد شفیع صاحب ولد اسماعیل خان صاحب، مکرم سردار محمد صاحب ابن محمد شفیع صاحب عہدیداران انصار اللہ کے مندرجہ ذیل عہدیداران سائیکلوں پر آئے.مکرم میاں مبارک احمد صاحب ناظم ضلع فیصل آباد (۴۸ کلومیٹر)، مکرم منظور احمد صاحب زعیم مجلس کھاریاں (ایک سو پچاس کلومیٹر)، مکرم بشیر احمد صاحب زعیم مجلس کلسیاں ( ساٹھ میل ) ، مکرم شیخ محد لطیف صاحب زعیم اعلیٰ دارالفضل فیصل آباد عمرا۴ (۳۰ میل) امراء جماعت : مکرم میاں محمود احمد بشیر صاحب جھنگ صدرا میر ضلع جھنگ عمر ستاون سال ( ساٹھ میل )، مکرم چوہدری رشید الدین صاحب امیر جماعت کھاریاں عمر ۵۰ (۱۵۰ کلومیٹر ) ، مکرم محمد ایوب صاحب صدر جماعت کلسیاں عمر چوون ( ساٹھ میل ) ، مکرم محبوب احمد صاحب امیر جماعت سعد اللہ پور گجرات عمر چھیالیس سال (ایک سو بیس میل ) ستر سال سے زائد انصار: ستر یا اس سال سے زائد عمر کے تشریف لانے والے انصار کے اسماء اس طرح ہیں.سفر ( میل میں) نام ناصر مقام عمر مکرم حکیم محمد اسلم صاحب ابن حکیم مولا بخش صاحب سیالکوٹ شہر ۸۱ سال ۲۰۰ کلومیٹر مکرم محمد وزیر صاحب ابن قریشی محمداکبر صاحب سیالکوٹ شہر مکرم محمد اسماعیل صاحب ابن محمد ابراہیم صاحب جھنگ صدر مکرم ماسٹر عبدالرحیم صاحب ولد سلطان محمد صاحب جہلم شہر مکرم میاں احمد دین صاحب ولد اللہ دتہ صاحب تر گڑی ضلع گوجرانوالہ مکرم غلام احمد صابر صاحب ولد کرم دین صاحب سعد اللہ پورضلع گجرات مکرم شیخ سراج الدین صاحب ابن مکرم کرم دین صاحب دار الفضل فیصل آباد مکرم مولوی فضل احمد صاحب ابن احمد دین صاحب چک ۹ پیار ضلع سرگودها مکرم عطاء اللہ صاحب ابن چوہدری غلام رسول صاحب چک ۹ پنیار ضلع سرگودھا ۷۵ ۲۰۰ کلومیٹر ۶۰ میل ۷۵ سال ۱۳۵ میل ۷۵ 4.۸۵ ง ง ง ง ง 4.اے ۱۰۲ میل ۱۲۰ میل ۳۰ میل ۵۰ میل ۵۰ میل

Page 135

۱۰۹ مکرم چوہدری برکت علی صاحب ابن الہ دین صاحب سانگلہ ہل مکرم سیٹھ اختر حسین صاحب ولد اللہ رکھا صاحب سانگلہ ہل مکرم ماسٹر محمد ابراہیم شاد صاحب ولد اللہ دتہ صاحب چک چھورے مغلیاں مکرم قریشی محمود الحسن صاحب ابن حکیم احمد دین صاحب سرگودھا شہر مکرم عبداللہ خان صاحب ابن غلام احمد صاحب چک ۲۹ شمالی سرگودها مکرم بشیر احمد صاحب ابن محمد اسماعیل صاحب ضلع سرگودھا مکرم چوہدری بشیر احمد حجہ صاحب ابن احمد دین صاحب چک ۹۹ شمالی سرگودها مکرم شریف احمد حجہ صاحب ابن احمد دین صاحب چک ۹۹ شمالی سرگودها مکرم عبدالسلام صاحب ولد مہر دین صاحب چک ۱۲۷ بہاولپور مکرم محمد دین صاحب ابن فتح دین صاحب چک ۱۲۱ گوکھو وال فیصل آباد مکرم غلام قادر صاحب ابن جلال الدین صاحب چک ۱۰۲ بڑھا چک مکرم محمد صادق صاحب ابن محمد ابراہیم صاحب ماڈل ٹاؤن لاہور تجزیہ بلحاظ عمر ۴۰ سال تا ۴ ۵ سال ۵۵ سال تا ۶۰ سال ۶۱ سال تا ۷۰ سال ار سال تا ۸۰ سال ۸۱ سال تا ۸۵ سال ۲۴۵ ۵۹ ۴۰ ۱۲ ۸۰ ۷۵ ۷۴ jů ve ů j ۷۵ ۸۵ ۷۲ ۷۵ ۴۰ میل ۴۰ میل ۴۳ میل ۲۸ ۳۰ ۳۰ میل ۳۰ میل ۳۰ میل ۳۰ میل ۵۰ میل ۴۰ میل ۱۰۰ میل ایک سوسات مجالس سے تین سو اٹھاون انصار سائیکل سوار تشریف لائے.سب سے زیادہ سائیکل سوار ضلع سرگودھا سے آئے جن کی تعدا دستاسی سال تھی.اس کے بعد فیصل آبا در ہا جہاں سے سنتر انصار تشریف لائے.طویل ترین سفر کرنے والا وفد واہ کینٹ سے آیا جس نے ۲۵۰ میل کا سفر کیا.اس وفد میں مکرم لئیق احمد صاحب چغتائی ابن مکرم بشیر احمد صاحب چغتائی (عمر ۴۲ سال)، مکرم جمال ناصر صاحب ابن مکرم حافظ شاہ دین بھٹی صاحب ( عمر چوالیس سال) اور مکرم ٹھیکیدار محمد صادق صاحب ابن مکرم شاہ دین صاحب پہلوان ( عمر تینتالیس سال )

Page 136

11.ضلع ومجلس وارجائزہ سائیکل سواران ضلع شیخو پوره: ( مجالس : ۱۶ سواران : ۳۹) شیخو پوره شهر ۳ سانگلہ ہل.چک چهور نمبر ۱۸-۱ چک چہور نمبر۲۱۱۷ چک نمبر ۴۵ مرڑا.۵، مڑھ بلوچاں.۲، بد و ملهی نمبر ۱۱۳.۱، شاہ کوٹ.ا آنبہ کا لیہ.۲۹۲ رام پورها چک نمبر ۴۶ چٹھہ کوٹلی چک نمبر ۲۱۱۷ چک نمبر ۷۹ نواں کوٹ.چک نمبر ۷۹ پھا ہے والی.۵ کلسیاں.۴ کوٹ سوندھا.ضلع لاہور: ( مجالس : ۹ سواران: ۳۰) دار الذکر لاہور ا ماڈل ٹاؤن.۱۵ گنج مغلپوره ۴ نیوشاد باغ -۲.ا سلطان پوره ۴ دہلی گیٹ.مصری شاہ.حلقہ راجگڑھ.ا اسلامیہ پارک.ضلع گوجرانوالہ: ( مجالس: ۵ سواران : ۱۶) گوجرانوالہ ا تر گڑی.حافظ آباد ۶ امیر پارک.وزیر آباد -۲ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ : ( مجالس : ۷ سواران : ۱۶) چک نمبر ۳۱۶.ج ب ۴ چک نمبر ۳۱۲ کنتھو والی.۵ چک نمبر ۱۲۹۷ دھنی دیوا ۳۶۷ جلیانوالہ.۳۲۲ ج ب دھنیا ضلع جھنگ : ( مجالس : ۷ سواران : ۲۵) جھنگ صدر.۱۱ لولا شریف ۳ ۴۳۳.جب ۳ شورکوٹ ۲ ٹھٹھہ شیر کا.بھوانہ.گڑھ موڑا چینوٹ.ضلع راولپنڈی: ( مجالس :۲ سواران : ۱۲) راولپنڈی.واہ کینٹ.۳ ضلع قصور : ( مجالس هم سواران : ۱۱) پتوکی.جوڑا.۲ کھر پڑ.ا شمس آباد ۲ ضلع گجرات: ( مجالس : ۹ سواران : ۲۶) کھاریاں.سعد اللہ پورے شیخ پور ۵ معین الدین پور.۲ مراد وال پر یا.ا چک نمبر ۴۶ کوٹ موجدین.ا کھوکھر غربی.گولیکی دھیر کے کلاں.

Page 137

ضلع سیالکوٹ : ( مجالس :۳ سواران : ۹) سیالکوٹ شہر.۶ دا تا زید کا ۲ ضلع جہلم : ( مجلس: ۱ سواران : ۴) لدھر کرم سنگھ.جہلم شہر یم ضلع ساہیوال: ( مجلس: اسواران:۴) ساہیوال شہر ۴ ضلع بہاولپور: (مجلس: ۱ سواران : ۲) بہاولپور شہر -۲ ضلع لیہ: ( مجلس: ۱ سوار: ۱) لیہ شہر.ضلع سرگودھا: ( مجلس : ۲۰ سواران :۹۲) سرگودھا شہر.۲۹ چک نمبر ۱۴۹۹ چک نمبر ۸۹۸ سلانوالی ۳ چک منگلا ۴ چک نمبر ۳۵-۲ چک نمبر ۴۹_۲ چک نمبر ۱۴۱ پی اے ایف.۲ چک نمبر۷ ۸ شمالی ۲ چک نمبر ۲۷۹ چک نمبر ۳۷-۵ چک نمبر ۳۳۳ چک نمبر ۳۸ جنوبی ۴ چک ۹ پنیار ۳ چک نمبر ۳۴۶ بھلوال ۲ چک نمبر ۸۸ شمالی سیٹلائٹ ٹاؤن.ا اور حمہ.ضلع فیصل آباد: ( مجالس :۱۲ سواران : ۷۷ ) دار الفضل مجالس ۲۳ دار الذکر ۲۴ ۲۰۳ مانا والا ۳ ۱۲۷ ر ب -۲ ۲۱۹ گنڈا سنگھ والا.۲ ۸۴ سرشمیر روڈ -۲ ۲۱ ۱ ج ب کو کھو وال -۲ ۴۹۶ گ.ب ۴ ۱۹۵ ر ب جنڈا نوالہ ۲ ۱۰۲ بڑھا چکا گ ب.پریس میں تذکرہ متفرق ضلع : 11 سالانہ اجتماع کی خبر میں رونامہ جنگ لاہور نے نمایاں طور پر شائع کیں جو ریکارڈ کی غرض سے درج کی جاتی ہیں.۱.مورخه ۴ اکتوبر ۱۹۸۳ء صفحہ ۸ کالم : ربوہ میں انصار اللہ کا اجتماع ۲۸ تا ۳۰ اکتوبر کو ہوگا.ربوہ (نامہ نگار ) قائد مجلس انصار اللہ کے ایک اعلان کے مطابق ربوہ مجلس انصار اللہ کا سالانہ اجتماع ۲۸ تا ۱۳۰ اکتوبر منعقد ہوگا.اس اجتماع میں جماعت احمدیہ کے ۴۰ سال سے زائد عمر کے افراد شرکت کریں گے.اس اجتماع میں زیادہ تر افراد بذریعہ سائیکل سفر کر کے شرکت کریں گے.اس اجتماع میں تمیں ہزار افراد کی آمد متوقع ہے.“ ۲.مورخه ۱۲۸ کتوبر ۱۹۸۳ء صفحه ۲ کالم ۵ در مجلس انصاراللہ مرکزیہ کا سالانہ اجتماع ربوہ (نامہ نگار ) ربوہ میں مجلس انصار اللہ مرکزیہ کا سالانہ اجتماع مورخه ۲۸ ۱ تا ۳۰ کتوبر منعقد

Page 138

۱۱۲ ہورہا ہے اس اجتماع میں جماعت احمدیہ کے وہ افراد شرکت کریں گے جن کی عمر چالیس سال زائد ہے اور ان میں زیادہ تر افراد ملک کے دو در از مقامات سے سائیکلوں پر سفر کر کے ربوہ پہنچیں گے.اس اجتماع کا افتتاح جماعت احمدیہ کے امام صاحبزادہ مرزا طاہر احمد کریں گے.“ مورخہ ۲۹ اکتوبر ۱۹۸۳ء صفحہ ۸ کالم ۳ ”ہمارا قدم آگے ہی آگے بڑھ رہا ہے.سالانہ جلسہ قادیانی جماعت کے سربراہ کا خطاب ربوه ( نامہ نگار ) اصل جنت حضرت محمدؐ کے قدموں میں ہی ہے اور ہمارے لئے یہی جنت کافی ہے.صفات حسنہ کے سائے میں انشاء اللہ ہم آگے بڑھتے چلے جائیں گے.یہ بات جماعت احمدیہ کے سر براہ مرزا طاہر احمد نے ربوہ میں مجلس انصار اللہ مرکزیہ کے چھبیسویں سالانہ اجتماع کا افتتاح کرتے ہوئے کہی.انہوں نے کہا کہ سچائی کے مقابلے پر ہمیشہ سے ہی مذہب کے نام پر مخالفت ہوتی رہی ہے.مخالفت کرنے والے اس احساس سے عاری رہے ہیں لیکن نیک اور سعید فطرت انسان سچائی کے ساتھ عملا اور خیالاتی وابستگی کو پہچان لیتا ہے.سچائی کے مقابلے پر ہمیشہ سے ہی مذہب کے نام پر مخالفت ہوتی رہی ہے.سچائی کو پہچاننے کے لیے ہمارے پاس ایک کسوٹی ہے اور وہ حضرت محمدؐ کے اخلاق حسنہ کی پیروی ہے.ہم ہر حال میں نبی اکرم کے اخلاق سے وابستہ رہیں گے.انہوں نے اپنی جماعت کی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمار ہر قدم اللہ کے فضل سے آگے ہی آگے بڑھتا رہا ہے.انہوں نے کہا ہم حضرت محمد مصطفے کے اخلاق فاضلہ کی تعلیم کے مطابق اگر کوئی ہمیں آ کر بھی گالیاں دیتا ہے تو ہم اسے دعا دیں گے اور اگر ہم ان کے گھر جائیں اور وہ ہمیں وہاں بھی ماریں تو پھر بھی ہم ان کو دعائیں دیتے ہوئے ہی آئیں گے.انہوں نے مزید کہا کہ ساری دنیا انشاء اللہ حضرت محمد مصطفے کی صفات حسنہ کے سایہ تلے آکر رہ جائے گی.اجتماع میں گوجرانوالہ، فیصل آباد، جھنگ، سرگودھا، جہلم، شیخو پوره ، قصور، ملتان ، روالپنڈی، کے علاوہ دیگر متعدد مقامات سے چار سو سائیکل سوارر بوہ پہنچے.حاضرین کی تعداد میں ہزار کے قریب تھی.کانفرس میں بیرونی ممالک سے بھی وفود شامل ہوئے.“ مورخہ ۱۳۰ اکتوبر ۱۹۸۳ء صفحه ۸ کالم ۳ در بوہ (نامہ نگار ) ربوہ میں مجلس انصار اللہ مرکزیہ کے چھیا سویں سالانہ اجتماع کے دوسرے دن کی کارروائی جاری رہی.ان میں محمد شفیع اشرف ، غلام باری سیف ، بشیر احمد رفیق سابق امام مسجد لندن صوفی بشارت الرحمن ، محمد احمد جلیل ، مورخ احمدیت دوست محمد شاہد، فضل الہی بشیر اور نسیم سیفی کے علاوہ چوہدری محمد انور حسین اور سید احمد علی شاہ نے حاضرین سے خطاب کیا.کل اس اجتماع کا آخری دن ہے.۳۰ اکتوبر کو افتتاحی اجلاس سے قادیانی جماعت کے امام مرزا طاہر احمد خطاب کریں گے.“

Page 139

- مورخه ۱۳ اکتوبر ۱۹۸۳ء صفحه ۸ کالم ۴ آسٹریلیا میں قادیانی عبادت گاہ قائم کرنے کے لیے زمین حاصل کر لی گئی.مرزا طاہر احمد ربوه ( نامہ نگار ) قادیانی جماعت کے سر براہ مرزا طاہر احمد نے آج ربوہ میں مجلس انصاراللہ مرکز یہ کے تین روزہ سالانہ اجتماع کے موقع پر اپنے اختتامی خطاب میں کہا ہے کہ براعظم آسٹریلیا میں پہلی قادیانی عبادت گاہ اور مشن ہاؤس کی بنیاد کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہے.اس مقصد کے لئے سڈنی کے قریب بلیک ٹاؤن میں ستائیس ایکٹرز میں حاصل کر لی گئی ہے.انہوں نے اپنے بیرونی دورہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ریڈیو آسٹریلیا نے ان کے دو انٹر ویو نشر کئے اور پریس نے بھی انٹرویو نشر شائع کئے اس کے علاہ انہوں نے کینبرا یونیورسٹی اور دیگر کئی تقریبات میں بھی لیکچر دئیے.بعد ازاں چوہدری شبیر احمد اور ہفت روزہ لاہور کے ایڈیٹر ثاقب زیر وی نے اپنے منظوم کلام پیش کئے.اس موقعہ پر تمیں ہزار کے قریب حاضرین موجود تھے.“ کمیٹی اسناد خوشنودی ۱۹۸۳ء صدر محترم نے سال ۱۹۸۳ء میں اسناد خوشنودی ناظمین اضلاع کے لئے مندرجہ ذیل کمیٹی مقرر کی.مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ، صدر کمیٹی مکرم پروفیسر منور شمیم خالد صاحب ، مکرم پروفیسر عبدالرشید غنی صاحب، مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب، مکرم میجر عبد القادر صاحب وفات مکرم چوہدری بشیر احمد صاحب سیال مکرم چوہدری بشیر احمد صاحب سیال زعیم انصار اللہ دارالرحمت غیر بی ربوہ ۲۸ اکتو بر ۱۹۸۳ء کو اچانک وفات پاگئے.مکرم چوہدری صاحب مرحوم پیدائشی احمدی تھے.دینی تعلیم قادیان میں حاصل کی اور پنجاب یونیورسٹی سے مولوی فاضل کی سند لی.چند ماہ قبل آپ کو زعیم مجلس دارالرحمت غربی ربوہ کے فرائض سپرد کئے گئے جنہیں آپ نے بڑی خوش اسلوبی سے نبھایا اور اس قلیل عرصہ میں مجلس کا کام بڑی تند ہی سے سرانجام دیا.مجلس کا تحریری کام کرتے ہوئے ہی ۲۸ اکتوبر کو اچانک حرکت قلب بند ہو جانے سے اپنے مولائے حقیقی سے جاملے.انا للہ و انا الیه راجعون.ان کی وفات پر مجلس مقامی نے قرارداد تعزیت منظور کی.مجلس مشاورت ممالک بیرون ۱۹۸۳ء مجلس مشاورت ممالک بیرون ۱۹۸۳ ء سرائے فضل عمر تحریک جدید ربوہ میں ۳۱ دسمبر ۱۹۸۳ء کو منعقد ہوئی جس میں مجلس انصار اللہ کی نمائندگی حسب ہدایت صدر محترم مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ( نائب صدر ) نے کی.الله

Page 140

۱۱۴ ١٩٨٤ء وفات مکرم میاں بشیر احمد صاحب ناظم اعلیٰ بلوچستان مکرم و محترم میاں بشیر احمد صاحب ناظم اعلیٰ مجالس انصار اللہ بلوچستان ۱۴ جنوری ۱۹۸۴ء کو بوقت سوا سات بجے شام کراچی میں حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے انتقال کر گئے.انا للہ و انا اليه راجعون.آپ مکرم ڈاکٹر میاں محمد عبد اللہ صاحب مرحوم کے صاحبزادے تھے.۱۹۱۱ء میں آسام میں پیدا ہوئے.میٹرک تک تعلیم کوئٹہ سے حاصل کی اور پھر گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم.اے تک تعلیم حاصل کی.ایم اے ریاضی کا امتحان پشاور سے پاس کیا.پھر شعبہ تعلیم میں اور دیگر سرکاری عہدوں پر کام کرنے کے بعد بطور پاسپورٹ آفیسر ریٹائر ہوئے.آپ کو سولہ سال امیر جماعت احمدیہ کوئٹہ رہنے کا شرف حاصل ہوا.انصار اللہ میں آپ نے گرانقدر خدمات سرانجام دیں.۱۹۹۰ء میں زعیم اعلیٰ کوئٹہ اور ناظم اعلیٰ بلوچستان مقرر ہوئے اور بوقتِ وفات بھی آپ ناظم اعلیٰ مجالس بلوچستان کے عہدہ پر فائز تھے.آپ نہ صرف کوئٹہ میں بلکہ بلوچستان میں غیروں میں بھی جانی پہچانی شخصیت تھے.آپ کا شمار دیانت دار، بے نفس اور فرض شناس افسروں میں ہوتا تھا.۱۹۸۳ ء کے مرکزی سالانہ اجتماع میں شریک ہوئے اور بقول ڈاکٹر صاحبان یہیں آپ پر دل کا حملہ ہوا.لیکن بیماری کی پر مراہ کئے بغیر اجتماع کی کارروائی میں شامل ہوتے رہے.جب آپ کا جنازہ ربوہ لایا گیا تو سیدنا حضرت خلیفہ اُمسیح الرابع نے نماز جنازہ پڑھائی اور پس ماندگان سے فرمایا کہ ”میاں صاحب سے بہت پرانے تعلقات تھے کہ وہ فقیرانہ طبیعت کے مالک تھے.“ مکرم میاں صاحب سلسلہ کے فدائی ، باوقار، خاموش مگر مستعد خادم سلسلہ، مہمان نواز ، دعا گو، حلیم اور اطاعت کے پابند بزرگ تھے.پس ماندگان میں آپ نے اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور چھ بیٹیاں سوگوار چھوڑیں.﴿۴۶﴾ مرکزی کمیٹی انسداد مچھر دیکھی مجلس ربوہ کے تحت انسداد مچھر دیکھی کے سلسلہ میں اپریل ۱۹۸۴ء کی مساعی کا خلاصہ یہ ہے : مرکزی کمیٹی انسداد مچھر میں مجلس ربوہ کے ممبر مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب تھے.شعبہ ایثار ( خدمت خلق ) کی طرف سے مکرم مرزا عبدالرشید صاحب کو مقرر کیا گیا جنہوں نے محنت اور جانفشانی سے اس اہم کام کو انجام دیا.حسب پروگرام انسداد مچھر، لکھی اور صفائی کے بارہ میں ایک معلوماتی فلم ربوہ کے مختلف مختلہ جات میں دکھائی گئی.اس سلسلہ میں مکرم ڈاکٹر عبدالحمید لون صاحب ڈائریکٹر ہیلتھ بھی ربوہ تشریف لائے.مکرم ڈاکٹر عمر الدین سدھو صاحب صدر کمیٹی کی سربراہی میں بلدیہ ربوہ کے متعلقہ افسروں سے بھی صفائی وغیرہ کے کے سلسلہ میں مدد کی درخواست کی گئی.محلہ جات کے زعماء اور بلاک لیڈران کے پاس پہنچ کر دوائی اور اس

Page 141

۱۱۵ کا طریق استعمال بتایا گیا.چنانچہ محلہ جات میں نالیوں وغیرہ کی صفائی کے بعد دوائی چھٹڑ کی گئی.خود مکرم مرزا عبدالرشید صاحب نے بہت سی جگہوں پر دوائی ڈالی.خریداری زمین برائے کارکنان ۱۹۸۴ء میں سیدنا حضرت خلیفہ المسح الرابع کے ارشاد کی تعمیل میں کارکنان کے لئے مجلس مرکز یہ نے زمین خرید کر پلاٹوں کی شکل میں ایسے کارکنان کو مفت دی جن کا اپنا کوئی گھر نہیں تھا.مکانات کی تعمیر کے لئے قرضہ کی سہولت بھی مہیا کی گئی.( ۴۷ ) کارکنان کی تنخواہوں میں اضافہ ۱۹۸۴ء میں سلسلہ کے دیگر ملازمین کی طرح مجلس کے ملازمین کی تنخواہوں میں ۳۳ فیصد اضافہ ہوا اسی طرح ہر وہ مالی سہولت جو صدر انجمن احمدیہ کے کارکنان کو حاصل تھی وہی کارکنان مجلس کو بھی مہیا کی گئی.﴿۳۸﴾ توسیع گیسٹ ہاؤس اپریل ۱۹۸۴ء میں صدر محترم نے جدید بلاک گیسٹ ہاؤس انصار اللہ کی بالائی منزل کی تعمیر اور گیسٹ ہاؤس کی مزید توسیع کے پیش نظر عطایا کی خصوصی تحریک کی.مکرم چوہدری شاہنواز صاحب کی فیملی نے ایک کمرے کا خرچ مبلغ چالیس ہزار روپے کی ادائیگی کر دی.اسی طرح مکرم شریف احمد صاحب بانی کراچی نے بھی چالیس ہزار روپے کی ادائیگی کا وعدہ کیا.خدا تعالیٰ کے فضل سے گیسٹ ہاؤس انصار اللہ کے نئے بلاک کا ایک حصہ دسمبر ۱۹۸۳ء تک مکمل ہو گیا تھا مگر اس کی بالائی منزل کی تعمیر فنڈ ز کی کمی کے باعث رکی رہی.حضرت خلیفہ المسیح الرابع کے ارشاد کے تحت اللہ تعالیٰ پر بھروسہ رکھتے ہوئے تعمیر کا کام ۲۴ جون ۱۹۸۵ء کو ادارہ تعمیرات مرکزی“ کو سونپ دیا گیا.بدنام زمانہ آرڈینینس جمعرات کا دن تھا اور ۱۲۶ اپریل ۱۹۸۴ء کی تاریخ جب صدر پاکستان جنرل ضیاء الحق کی طرف سے مارشل لاء کا بدنام زمانہ آرڈینینس نمبر ۲۰ جاری کیا گیا تا کہ احمدیوں کو ان کی اسلام دشمن سرگرمیوں سے باز رکھا جا سکے.آرڈنینس کے الفاظ یہ تھے : ہر گاہ کہ یہ ضروری ہو گیا ہے کہ قانون میں ایسی ترمیم کی جائے جس سے احمدیوں کو خواہ وہ قادیانی جماعت سے تعلق رکھتے ہوں یا لاہوری جماعت سے ، انہیں ان کی اسلام دشمن سرگرمیوں سے روکا جاسکے اور ہر گاہ صدر پاکستان کو اطمینان ہے کہ ایسے وجوہ موجود ہیں جن کی وجہ سے اس بارے میں فوری اقدامات ناگیز ہو گئے ہیں.لہذ ا پانچ جولائی ۱۹۷۷ء کے اعلان اور ان کے اختیارات کے ماتحت جو صدر پاکستان کو اس اعلان کے ذریعے حاصل ہیں،

Page 142

117 صدر پاکستان مندرجہ ذیل فرمان کا اجراء اور نفاذ کرتے ہوئے خوشی محسوس کرتے ہیں.مختصر عنوان اور آغاز -1 یہ آرڈنینس قادیانی گروپ.لاہوری گروپ اور احمدیوں کی خلاف اسلام سرگرمیوں امتناع و تعزیر ) آرڈینینس ۱۹۸۴ ء کے نام سے موسوم ہو گا.- یہ فی الفور العمل ہوگا.آرڈنینس عدالتوں کے احکام اور فیصلوں پر غالب ہوگا.۴.اس آرڈینینس کے احکام عدالت کے کسی حکم یا فیصلے کے باوجود مؤثر ہوں گے.ایکٹ نمبر ۲۵ بابت ۱۸۶۰ء میں نئی دفعات.۲۹۸ ب اور ۲۹۸ ج کا اضافہ مجموعہ تعزیرات پاکستان (ایکٹ نمبر ۱۸۶۰،۲۵ کے باب ۱۵ میں ) دفعہ ۲۹۸.الف کے بعد حسب ذیل نئی دفعات کا اضافہ کیا جائے گا.یعنی ۲۹۸ - ب - بعض مقدس شخصیات کے لئے مخصوص القاب، اوصاف یا خطابات وغیرہ کاناجائز استعمال.۱- قادیانی گروپ یا لا ہوری گروپ ( جو خود کو احمدی‘یا کسی دوسرے نام سے موسوم کرتے ہوں) کا کوئی فرد جو الفاظ کے ذریعے خواہ زبانی ہوں یا تحریری یا نظر آنے والی کسی علامت کے ذریعے.- خلفاء راشدین یا ( حضرت ) محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے صحابی کے علاوہ کسی اور شخص کو امیر المومنین یا خلیفتہ المسلمین یا صحابی یا رضی اللہ عنہ کہ کر پکارے.ب- ( حضرت ) محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی ازواج مطہرات کے علاوہ کسی اور کو ام المومنین کے نام سے یاد کرے یا مخاطب کرے.ج - اہل بیت کے علاوہ کسی فرد کو اہل بیت کہ کر یا دکرے یا مخاطب کرے یا اپنی عبادت گاہ کو مسجد کے نام سے یاد کرے یا پکارے.تو اسے کسی ایک قسم کی سزائے قید اتنی مدت کے لئے دی جائے گی جو تین سال تک ہوسکتی ہے اور وہ جرمانے کا بھی مستوجب ہوگا.-2 -0 قادیانی گروپ یالا ہوری گروپ ( جو خود کو احمدی یا کسی دوسرے نام سے موسوم کرتے ہیں ) کا کوئی شخص جو زبانی یا تحریری الفاظ کے ذریعے یا کسی مرئی طریقے سے اپنی مذہبی عبادت کے لئے بلانے کے طریقے یا طرز کو اذان کہہ کر یاد کرے یا اس طرح اذان دے جس

Page 143

طرح مسلمان اذان دیتے ہیں تو اسے ایک ہی قسم کی سزائے قید اتنی مدت کے لیے دی جائے گی جو تین سال تک ہو سکتی ہے اور وہ جرمانے کا مستوجب بھی ہوگا.۲۹۸.قادیانی گروپ وغیرہ کا شخص جو خود کو مسلمان کہے یا اپنے مذہب کی تبلیغ یا تشہیر کرے قادیانی گروپ یا لاہوری گروپ ( جو خود کو احمدی یا کسی دوسرے نام سے موسوم کرتے ہیں ) کا کوئی شخص جو بالواسطہ یا بلا واسطہ خود کو مسلمان ظاہر کرے یا الفاظ کے ذریعے خواہ زبانی ہوں یا تحریری یا کسی مرئی طریقے سے اپنے مذہب کی تبلیغ یا تشہیر کرے یا دوسروں کو اپنا مذہب قبول کرنے کی دعوت دے یا کسی بھی طریقے سے مسلمانوں کے مذہبی احساسات کو مجروح کرے تو اس کو کسی ایک قسم کی سزائے قید اتنی مدت کے لئے دی جائے گی جو تین سال تک ہو سکتی ہے اور وہ جرمانے کا بھی مستوجب ہوگا “.خصوصی انتظام برائے رابطہ مجالس ۱۹۸۴ء کے پُر آشوب حالات کی وجہ سے ضروری تھا کہ مجالس کے ساتھ رابطوں کو از سر نو تر تیب دیا جاتا.ان حالات میں جماعتی اداروں اور افراد نیز خط و کتابت پر گہری نظر حکومت کی طرف سے رکھی جا رہی تھی.ہنگامی حالات کی بناء پر یہ احتیاط بھی کی جاتی تھی کہ ڈاک یا ٹیلی فون کے ذریعہ مجالس کو اطلاع نہ دی جائے بلکہ فرداً فرداً خصوصی پیغام بر کے ذریعہ ذاتی رابطہ کیا جائے.چنانچہ مرکز سے خصوصی نمائندگان اضلاع میں تشریف لے جا کر ناظمین اضلاع کو اطلاع دیتے جو اپنی خصوصی نگرانی میں اپنی اپنی مجالس میں اطلاع دینے کے پابند ہوتے.چنانچہ با وجود مخدوش حالات کے مجالس سے نہ صرف رابطہ رہا بلکہ بفضلہ تعالیٰ مجلس شوریٰ کے لئے بھی اکٹھا ہونے کا موقع مل جاتا.میٹنگ ناظمین اضلاع اصلاح وارشاد کے حوالہ سے ۱۹ جون ۱۹۸۴ء کو قریبی اضلاع کے ناظمین کی ضروری میٹنگ بلائی گئی.اس میں گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ، شیخو پورہ ، اوکاڑہ ، جھنگ اور لاہور کے ناظمین شریک ہوئے جس میں تحریری ہدایات کے علاوہ صدر محترم نے وضاحتیں بھی کیں.خصوصی دورہ جات اسی پر آشوب دور میں مختلف اضلاع میں خصوصی نمائندگان کے ذریعہ پیغامات بھجوائے گئے.جس کی تفصیل اس طرح ہے مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب : اضلاع ، جہلم، راولپنڈی، ہزارہ، پشاور، اٹک ، اسلام آباد، مردان ، ڈیرہ اسماعیل خان

Page 144

۱۱۸ مکرم مولا نا منیر الدین صاحب کراچی، میر پور، حیدرآباد مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب: ساہیوال، وہاڑی ، ملتان، رحیم یار خان، بہاولنگر ، بہاولپور، سکھر، نواب شاہ ،سانگھڑ، لاڑکانہ، خیر پور مکرم محمد اسلم صابر صاحب: میانوالی، بھکر ، لیہ، ڈیرہ غازیخان ، راجن پور ،مظفر گڑھ.دوره مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب قائد اصلاح وارشادے جولائی ۱۹۸۴ء کو دورہ پر روانہ ہوئے.اس دورہ کا آغاز انہوں نے لاہور سے کیا.اس دورہ کے چیدہ چیدہ پروگراموں کی تفصیل یہ ہے : ے جولائی کو زعماء اعلیٰ لاہور کے اجلاس میں شرکت کی.۸ جولائی کو نماز عصر بیت الحمد جہلم میں پڑھی اور ناظم ضلع مکرم بشیر احمد صاحب اور زعیم اعلیٰ مکرم انس احمد صاحب سے ملاقات کر کے پیغام پہنچایا.۱۰ جولائی کو ضلعی مجلس عاملہ راولپنڈی اور زعماء حلقہ کے اجلاس میں شرکت کی اور حالات کا جائزہ لیا اور پیغام پہنچایا.۱۲ جولائی کو مجلس واہ کینٹ اور ٹیکسلا کے عہدیداران سے ملاقات کی.۱۳ جولائی کو پشاور میں مکرم امیر صاحب کی درخواست پر خطبہ جمعہ دیا جس میں اسوہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم واقعات کے رنگ میں بیان کئے.۱۴ جولائی کو ناظم ضلع پشاور مکرم میر محمد رشید صاحب اور زعیم اعلی پشاور مکرم ڈاکٹر داؤ د احمد صاحب نے ایک پرائیویٹ مکان پر عاملہ کے ممبران کو بلایا ہوا تھا.ان کے کام کا جائزہ لیا اور نیا طریق کار سمجھایا.۱۵ جولائی کو کو ہاٹ میں زعیم صاحب سے ملاقات کی.۱۶ جولائی کو مردان میں نماز ظہر پر زعیم صاحب اور چند ممبران عاملہ سے پروگرام کی بابت بات چیت کی.پھر مکرم امیر صاحب سے اُن کے گھر پر ملاقات کی.عصر کے وقت انصار اللہ کے دیگر عہدیداران سے رابطہ کیا.نماز عشاء کے بعد رسالپور میں مکرم قاضی محمد شفیق صاحب صدر جماعت کے مکان پر ایک دلچسپ مجلس میں شرکت کی.۱۷ جولائی کو صدر جماعت نوشہرہ مکرم محمد رشید ارشد صاحب کے مکان پر نماز مغرب سے عشاء تک جائزہ اور ہدایات دیں.۱۸ جولائی کو واپس اٹک اور ۱۹ جولائی کو راولپنڈی پہنچے.۲۰ جولائی کو ایبٹ آباد میں خطبہ جمعہ دیا.اس موقع پر مقامی احباب کے علاوہ داتہ، مانسہرہ اور پھگلہ کے دوست بھی حاضر تھے.اگلے دن مکرم محمد اعظم جدون صاحب اور مقامی مربی مکرم سید عزیز احمد صاحب کے ہمراہ احمدی گھرانوں کا دورہ کیا.۲۲ جولائی کو پھگلہ میں گئے اور رابطہ کیا.۲۴ جولائی کو مانسہرہ کے احمدی گھروں میں جا کر اُن کی حوصلہ افزائی کی.اگلے دن ہری پور پہنچ کر مقامی احمدیوں سے ملاقات کی.یہ سلسلہ اگلے دن بھی جاری رہا.۲۷ جولائی کو واہ کینٹ میں خطبہ جمعہ دیا جس کے بعد ٹیکسلا کے دوستوں سے خیریت دریافت کی.۲۹ جولائی کو ضلعی مجلس عاملہ اسلام آباد سے حوصلہ افزاء گفتگو کی.اس طرح یہ دورہ بفضلہ تعالیٰ بہت کامیاب رہا.

Page 145

119 دورہ اضلاع میانوالی، بھکر ، لیہ، ڈیرہ غازی خان اور مظفر گڑھ مکرم محمد اسلم صابر صاحب قائد تجنید ۶ جولائی ۱۹۸۴ء کو بعد دو پہر تین بجے اضلاع میانوالی ، بھکر، لیہ، ڈیرہ غازی خان اور مظفر گڑھ کے دورہ پر بذریعہ بس روانہ ہوئے.رات ساڑھے آٹھ بجے میانوالی پہنچ کر امیر صاحب ضلع سے ملاقات ہوئی.رات گیارہ بجے بذریعہ ریل گاڑی روا نہ ہو کرے جولائی کو صبح چار بجے بھکر پہنچے.زعیم مقامی مکرم ملک ممتاز احمد صاحب کا مکان کافی وقت کے بعد ملا.ناظم صاحب ضلع سے بیت احمد یہ میں ملاقات کی اور پھر تین بجے بذریعہ بس روانہ ہوئے اور نماز مغرب کے وقت بیت احمد یہ ڈیرہ غازی خان پہنچے.یہاں پہنچتے ہی بارش شروع ہو گئی.بیت میں حاضری اچھی تھی.نماز کے بعد آپ نے حاضرین کو دعوت الی اللہ کا کام جاری رکھنے کی طرف توجہ دلائی.۸ جولائی کی صبح راجن پور روانہ ہوئے.امیر ضلع مکرم میاں اقبال احمد صاحب چونکہ ایک کیس کے سلسلہ میں ملتان کے لئے رختِ سفر باندھے ہوئے تھے ، ان کے ساتھ ہی واپسی کے لئے روانہ ہوئے.گاڑی میں ہی سفر کا مقصد بیان کیا.انہوں نے بتایا کہ حالات ٹھیک ہیں نیز انہوں نے بتایا کہ جب یہ آرڈنینس جاری ہوا تو ایک دو دن بعد رنگین عینک لگائے مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہوا تو مجسٹریٹ صاحب بطور مذاق کہنے لگے کہ آرڈینینس کے باعث رنگین چشمہ لگا لیا ہے کہ شرم کے باعث آنکھیں نہ مل سکیں.میں نے کہا کہ نہیں چشمہ اس لئے لگایا ہے کہ کہیں آپ کو شرم نہ آئے تو کہنے لگے کہ ہم خدا سے نہیں شرمائے ، آپ لوگوں سے کیسے شرما سکتے ہیں.شام کو مکرم صابر صاحب واپس ڈیرہ غازی خان پہنچے.اگلے روز 9 جولائی کو مظفر گڑھ کے لئے روانہ ہوئے اور ناظم ضلع مکرم کرنل بشیر احمد صاحب کو ان کے فارم غازی گھاٹ پر ملے اور حالات کا جائزہ لیا.مغرب کے قریب وہاں سے روانہ ہو کر ملتان پہنچے.رات بارہ بجے ٹرین کے ذریعہ لا ہور اور ۱ جولائی کو رات دس بجے وہاں سے بخیریت ربوہ پہنچے.دعوت الی اللہ پروگرام میں جدت ظالمانہ آرڈینینس کے نتیجہ میں جب حکومت کی طرف سے دعوت الی اللہ پروگرام پر پابندی عائد کر دی گئی تو مجلس انصار اللہ مرکزیہ نے طریق کار کو فور أبدل کر کام شروع کر دیا جس کی کسی قدر تفصیل دلچسپی.خالی نہ ہوگی.ނ ا تمام ناظمین اضلاع کو مرکزی نمائندگان کے ذریعہ دستی طور پر پیغامات بھیجے گئے تا کہ وہ زعماء -1 سے رابطہ کر کے انصار کو داعی الی اللہ پروگرام پر عمل کرنے کی تلقین کریں.- طریق کار جو مقرر کیا گیا.وہ یہ تھا کہ ) ہر ناصر اپنے ایک ایسے رشتہ دار یا دوست کا انتخاب کرے جو شریف النفس ہو اور اُس کی بات سننے کے لئے تیار ہو.

Page 146

۱۲۰ (ب) اُس دوست کے لئے روزانہ دعا کی جائے کہ اللہ تعالیٰ اُس کا انشراح صدر کرے.(ج) اُس دوست کی ہر مشکل میں مدد کی جائے اور ہمدردی کی جائے.(1) کسی نمائش کے بغیر اُس کو خاموشی سے پیغام حق پہنچایا جائے.مندرجہ بالا طریق کے مطابق تمام اضلاع کی مجالس نے کام شروع کر دیا اور خدا کے فضل سے مرکز کو خوش کن رپورٹیں ملتی رہیں.جن اضلاع کی کارکردگی میں کمزوری محسوس کی جاتی ، اُن نزد یکی اضلاع کے ناظمین کو جمعہ کے دن مرکز بلا کر توجہ دلائی جاتی رہی جبکہ دور کے اضلاع میں مرکزی نمائندگان بھجوا کر تاکید کی جاتی رہی.دعوت الی اللہ کی حکمت عملی سے متعلق ضروری امور -1 مرکزی پالیسی کے تابع مجالس کو مندرجہ ذیل حکمت عملی اپنانے کی ہدایت کی گئی.ا ان ایام میں احمدیوں کی اخلاقی قوت کو ابھارنے کی طرف خصوصی توجہ دی جائے.- ہر احمدی کو ذہن نشین کرایا جائے کہ تبلیغ بہر حال جاری رہے گی.مندرجہ ذیل امور سے کلیۂ گریز کیا جائے.مناظرہ ، مباحثہ ، مباہلہ ،مجالس مذاکرہ سوال و جواب.-۲ -7 -2 سر عام تبلیغ ( زبانی ولٹریچر کی تقسیم وکیسٹ ) ۴.ایسے افراد کو جن سے مخالفانہ ردعمل کا امکان نہ ہو، انفرادی سطح پر تبلیغ کی جائے.۵- غیر احمدی عزیز اور رشتے دار کو جن سے مخالفت کا اندیشہ نہیں تبلیغ کی جائے.بیرون ممالک سے پاکستان میں لٹریچر منگوا کر تبلیغ کی جائے.برادری کی بنیاد پر اپنے (مومن ) ہونے کے معاملہ کو اٹھایا جائے.سوشل تعلقات بڑھائے جائیں اور اپنی تقریبات میں غیر احمدیوں کو بھی شامل کیا جائے.خدمت خلق کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہ جانے دیا جائے اور اس ذریعہ سے تبلیغ کی جائے.نمائش اور تشہیر سے بچ کر پس پردہ رہ کر جماعت کے خلاف نفرت کو کم کیا جائے.ا.جماعت کی ملکی ہلتی اور عالم اسلام کی خدمات کو مناسب رنگ میں پیش کیا جائے.-9 -1+ 11- -۱۲ -۱ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی شان رسول پر مبنی تحریرات پیش کی جائیں.آرڈینینس کے نقائص اور خامیاں بیان کی جائیں اور عوام کی ہمدردیاں حاصل کی جائیں.پریس سے رابطہ رکھا جائے اور اپنے حق میں حکمت عملی کے ساتھ مناسب مواقع پر اس سے -17 فائدہ اٹھایا جائے.۱۵ - جماعت کے اگر اندرونی تنازعات وغیرہ ہوں تو ان کو ختم کر کے اتحاد کی صورت پیدا کی جائے.

Page 147

۱۲۱ -17 ۱۶ عوامی رابطے کی مہم شروع کی جائے جس میں غریبوں ، مزدوروں وغیرہ کے طبقوں سے رابطہ ہو.کھیل کے ذریعہ سے رابطہ پیدا کیا جائے.فیکٹریوں اور افسران بالا کے ذریعے سے بھی رابطہ کی مہم جاری رکھی جائے.۱۷.غیر احمدی علماء یا مشاہیر نے جماعت احمد یہ یا بانی جماعت کے حق میں جو آراء دی ہیں وہ سامنے لائی جائیں.۱۸- اخبارات میں شائع ہونے والے سیاسی مضامین یا ایسے مضامین جن کا ملکی سیاست پر اثر ہو، ان کے جواب مضامین یا خطوط کے ذریعہ سے اخبارات میں لائے جائیں ایسے مضامین میں سیاسی طور پر ہونے والے مظالم اور عام زیادتیوں کا بھی ذکر کیا جاسکتا ہے.-19 ۱۹- حسب حالات اعتدال کی حکمت عملی اختیار کی جائے مثلاً نہ ہم اس انتہاء پر جائیں کہ سر عام اپنے (مومن) ہونے کے اعلان کرتے پھریں ( اور فتنہ کو دعوت دیں ) اور نہ ہم اس انتہاء پر جائیں کہ کلمہ کی مذمت کریں یا اسے چھوڑ دیں.ان دونوں انتہاؤں کے درمیان رہ کر ہمیں اپنا تبلیغی منصوبہ چلانا ہو گا مثلاً تو حید باری تعالیٰ اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شان سے متعلق اپنا عقیدہ بتایا جائے جو کسی طرح پر بھی اختلافی موضوع نہیں ہے.۲۰ - تاریخ اسلام کے عبرت ناک واقعات اور حصے لوگوں کے سامنے لائے جائیں جن کا بالواسطہ ہمارے موجودہ حالات سے بھی تعلق ہو.۲۱- اسلام کے احکام کی حکمت جو حضرت مسیح موعود نے ہمیں سکھائی اور جو آپ کی کتابوں میں موجود ہے ، وہ ان لوگوں کو بتائی جائے جو اس سے بے بہرہ ہیں.۲۲- صحابہ آنحضرت کی قربانیاں اور خدمات اسی طرح جماعت کے مبلغین کی تبلیغی خدمات لوگوں کے سامنے لائی جائیں.-٢٣ -۲۴ ۲۲ - حضرت مسیح موعود کی انداری پیشگوئیاں حکمت کے ساتھ لوگوں کو سنائی جائیں.عوام کو بتایا جائے کہ اس وطن عزیز میں ظالمانہ کارروائی کرنے والوں اور مداخلت فی الدین کرنے والوں کا انجام کیا ہوا ؟ ۲۵ - ربیع الاول کا مہینہ آرہا ہے.سیرۃ النبی کے جلسوں کے پروگرام دیہاتوں سے شروع کرائے جائیں.۲۶.ایسے مضامین جو ہمارے حق میں شائع ہوں (کسی اخبار یا رسالے میں ) وہ فوٹوسٹیٹ یا سائیکلو سٹائل کر کے لوگوں میں عام کئے جائیں.۲۷- اذان کے بارے میں کوئی ذی اثر شخصیت ہمارے حق میں بیان دینا چاہے تو کوشش کر کے وہ بیان اخباروں میں دلوائے جائیں.۲۸ - آرڈینینس کی شکلوں، اس کے مضامین اور الفاظ کو زیر بحث لاکر اس کے ظلم وتشد دکونمایاں کیا

Page 148

۱۲۲ جائے اور اس کے خلاف ایک مستقل نفرت لوگوں کے دلوں میں قائم رہے.وقت کے گزرنے کے ساتھ لوگ یہ نہ سمجھیں کہ جماعت نے آرڈینینس کو قبول کر لیا ہے.سمندر پار سے انصار کو پیارے آقا کا محبت بھر اسلام پیارے آقا حضرت خلیفہ امسیح الرابع اپنے خط مورخہ ۲۶ جولائی ۱۹۸۴ء میں صدر محترم مجلس مرکز یہ کوتحریر فرماتے ہیں : ” سب انصار کو میری طرف سے محبت بھر اسلام پہنچا دیں.اللہ تعالیٰ سب کا حافظ و ناصر ہو اور اپنے فضلوں سے نوازے.خدا کی مدد انشاء اللہ جلد آئے گی.اور پُر نور سویرا طلوع ہوگا ،، اجلاس ناظمین اضلاع ۳۱ اگست ۱۹۸۴ء کو ناظمین اضلاع و زعمائے اعلیٰ مجالس کا اجلاس منعقد ہوا.تلاوت مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب نے کی.عہد کے بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے فرمایا کہ جب امام وقت عارضی طور پر مرکز سے دور ہو تو کمزوریاں ان داخل ہو جاتی ہیں.جس طرح موسیٰ علیہ السلام کی غیر حاضری میں کمزوریاں داخل ہو گئی تھیں.اس لئے آج کل کے حالات میں جماعت اور ذیلی تنظیموں میں پوری کوشش ہر جہت سے ہونی چاہئیے.جماعت کا سوائے اللہ تعالیٰ اور کوئی ہمدرد نہیں اس لئے ہمیں زیادہ سے زیادہ اُس کے حضور جھکنا چاہئیے.تربیت کی کمزوری بہت سی دوسری کمزوریوں کی وجہ بنتی ہے.تربیت میں بنیادی کردار نماز باجماعت کا ہے.اگر مسجدیں جس طرح کہ ہماری اکثر جگہوں پر ہیں یا دوسری صورت میں نماز کے مراکز قائم ہوں تا کہ ہر رکن نماز با جماعت میں سوائے شرعی عذر کے شریک ہو.انصار ایسی عمر میں ہوتے ہیں کہ اُن کے ذمہ تمام خدام، اطفال، اورمستورات کی تربیت بھی ہو جاتی ہے.نظارت اصلاح وارشاد کی طرف سے جھگڑوں کو نپٹانے کی طرف توجہ دلائی گئی ہے اسی طرح قیادت تربیت مجلس انصار اللہ نے بھی اس طرف توجہ دلانے کے لئے ٹریکٹ چھپوائے ہیں.اس بارے میں صرف ایک مجلس سے رپورٹ آئی ہے.بعض دفعہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ نماز کا مرکز جس گھر میں ہے ، اُس کے مالک سے کسی دوسرے کا اختلاف ہے تو وہ نماز کی طرف بھی آنے سے گریز کریں گے.اس لئے اس طرف ضرور توجہ دیں.تربیت کی کمزوری ، نمازوں میں غفلت ، چندوں میں کمی ، اور اس طرح دوسرے امور پر بھی اثر انداز ہوتی ہیں.بہت سے انصار تنظیم میں شامل نہیں سب انصار کو اس میں شامل کریں.وہ ہماری تربیت سے بھی محروم رہے ہیں.تحریک جدید میں بھی سب انصار شریک نہیں ہیں.معاونین خصوصی زیادہ بن سکتے ہیں.صف اوّل اور صف دوم میں انصار اپنی کوشش کریں.اس طرح معین رپورٹ بھی ہو جائے گی اور تحریک جدید کا ٹارگٹ بھی

Page 149

۱۲۳ پورا ہوگا.حضور کی توقع پچاس لاکھ ہے.جماعت حضور کو یقین دلا چکی ہے.ہمیں کوشش کے ساتھ حضور کی توقع پر پورا اترنا چاہیئے.انصار اور خدام تحریک جدید کی معین رپورٹ پیش کرنے سے قاصر ہیں مگر لجنہ کی تنظیم کا ریکار ڈبا قاعدہ رکھا ہوا ہے.انصار اور خدام اپنا ریکارڈ INDEPENDENT رکھیں.ہمیں اس سال کے بارے میں صدر محترم کی ہدایات ہیں.انصار کی کل تعداد جو تحریک جدید میں شامل ہیں.جو معاونین خصوصی ہیں.سب کے بارے میں پورے کو اکف درج ہوں.سیکرٹری تحریک جدید اگر انصار میں سے ہیں تو بھی مجلس کا ریکا ر ڈ الگ رکھا جائے.قیادت اصلاح وارشاد: تبلیغ تو بند نہیں ہو سکتی.اُس کی طرف زیادہ توجہ دیں.پابندی خواہ کتنی ہی سخت ہو، تبلیغ ہوتی ہی رہے گی.زبانی بیعت کے ذریعہ شامل ہو اور عملی طور پر شامل ہوں.نمازوں اور چندوں کی ادائیگی اور اسی طرح دوسری جماعتی سرگرمیاں خطوں کے ذریعہ اس کو آگے نہیں پہنچا سکتے.دوروں کے ذریعہ زبانی آگے پہنچا ئیں اور اسی طرح رپورٹیں بھی زبانی پہنچائیں.ذاتی رابطہ احمدی احباب کے ساتھ ضروری ہے تا کہ سب کی تربیت کی طرف توجہ دی جا سکے.قیادت عمومی : تبصرہ جات نہیں مل رہے.قیادت تعلیم : اکثر مجالس سے سہ ماہی دوم کے پرچہ جات نہیں ملے.قیادت اشاعت : قیادت اشاعت ماہنامہ انصار اللہ کے خریداران کی فہرست ناظمین اضلاع کو بھجوائی جائے اور کوشش کی جاوے کہ وی پی پی بالکل نہ کی جائے.وی پی پی واپس آنے کی ایک وجہ پتہ جات کا غلط ہونا ہے.اس کی طرف توجہ دی جائے اور پتہ جات درست کئے جائیں.قیادت مال: وصولی تدریجی لحاظ سے بہت کم ہے.اجتماع میں صرف دو ماہ باقی ہیں.اجتماع انشاء اللہ تعالیٰ ہوگا.اُس کے خرچ کو پورا کرنے کے لئے ناظمین اضلاع پوری کوشش کریں کہ چندہ مجلس ، چندہ سالانہ اجتماع اور چندہ اشاعت اجتماع تک پورا کریں.ناظمین اضلاع کی طرف سے جو سفر خرچ ہو گا مرکزی مجلس انشاء اللہ تعالیٰ ادا کرے گی.ناظمین اضلاع اپنی عاملہ بنائیں اور اپنے نائب بنا ئیں.تا کہ ایک ٹیم ہو جو کام کرے.اس وقت جو پابندی ہے وہ وقت آنے پر ٹوٹے گی.اُس کے لئے جو فوج در فوج لوگ شامل ہوں گے.اُن کو مرکز میں رہائش کی سہولت دینے کے لئے مناسب بندوبست کرنا ہوگا.گیسٹ ہاؤس کی دوسری منزل بنانی ہے.اور جلد بنانی ہے.فیصل آباد کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہئیے گذشتہ سال وہ اول آئے تھے.اب بھی اپنی پوزیشن برقرار رکھنے کی کوشش کریں.وسع مکانک کی تحریک دائمی مجھی جائے.گذشتہ سو سال سے کوئی ایک سال بھی ایسا نہیں گزرا جس میں زیادہ رہائش گاہوں کی ضرورت نہ پڑی ہو.اس لئے اس طرح بھی توجہ دیں.گوجرانوالہ اور شیخوپورہ کے اضلاع خاص طور پر چندہ جات کی وصولی کی طرف توجہ دیں تا کہ بجٹ

Page 150

۱۲۴ پورا ہو سکے.اجتماع سے قبل چندہ سالانہ اجتماع اور گیسٹ ہاؤس کے عطیہ جات بھجوائے جائیں.اختتامی خطاب صدر اجلاس رابطہ کی کمی کو پورا کریں.ناظمین اضلاع ، زعماء اعلیٰ اس طرف توجہ دیں.خرچ مرکز ادا کرے گا.معاونین خصوصی تحریک جدید کی تعداد بتائی گئی ہے.تحریک جدید کی اور جماعت کی اللہ تعالیٰ مددکرے گا.دورہ صدر محترم کراچی واندرون سندھ صدر محترم کی ہدایت کے مطابق مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی نے کراچی اور اندرونِ سندھ کے دورے کا پروگرام ترتیب دے کر مرکز ارسال کیا جسے محترم صدر صاحب مجلس مرکزیہ نے منظور فرمایا.چنانچہ یہ پروگرام ۲۹ اگست ۱۹۸۴ ء سے شروع کر ۲ ستمبر ۱۹۸۴ ء تک جاری رہا اور خدا تعالیٰ کے فضل و کرم سے بخیر و خوبی اختتام کو پہنچا.اس دوران محترم صدر صاحب نے مجالس کو جو ہدایات دیں اس کی مختصر تفصیل درج ہے.۱.حضور انور اور جماعت کے لئے خصوصی دعاؤں کی تحریک - ہر گھر اور مساجد و مرا کز نماز میں مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا اہتمام انفرادی دعوت الی اللہ کی طرف خاص توجہ ۴.خلافت سے مضبوط تعلق قائم کے لئے حضور کے خطبات ہر فر د جماعت کو سنانے کا خاص انتظام ۵- سالانہ اجتماع مرکزیہ کی تیاری ، شوری کے لئے تجاویز اور نمائندگان شوریٰ کا انتخاب ، تجنید بڑھانے اور مالی جائزہ چندہ جات مجلس -2 - چندہ تحریک جدید کا جائزہ تحریک انصار سے ذاتی رابطہ، اچھا نمونہ ، آپس میں اخوت، محبت و اتفاق ، بھائی چارہ بڑھانے اور آپس کے اختلافات اور رنجشیں دور کرنے کی خاص تلقین ۸- نماز با جماعت کی حاضری بڑھانے اور ہفتہ میں کم از کم ایک مرتبہ با جماعت نماز تہجد ادا کرنے کی تحریک.۹ تعمیر گیسٹ ہاؤس انصار اللہ میں شامل ہونے اور صد سالہ جو بلی کے چندہ کی ادائیگی کی طرف توجہ.آخر میں حضور کی طرف سے السلام علیکم کا تحفہ اور پیغام پڑھا گیا.تفصیل دوره مجالس ضلع کراچی عاملہ ضلع کراچی سے خطاب: مورخه ۲۹ اگست ۱۹۸۴ء بعد نماز مغرب بمقام گیسٹ ہاؤس ۲ - دوره مجلس ڈرگ روڈ : مورخہ ۳۰ اگست ۱۹۸۴ء بعد نماز مغرب ۳- دوره مجلس صدر : مورخه ۳۰ اگست ۱۹۸۴ء بعد نماز عصر بر مکان مکرم چوہدری مقبول احمد صاحب دوره مجلس مارٹن روڈ : مورخہ ۳۱ اگست ۱۹۸۴ ء ساڑھے نو بجے صبح بر مکان مکرم چوہدری نذیر احمد صاحب -

Page 151

۱۲۵ -۵- دوره مجلس عزیز آباد : مورخه ۳۱ اگست ۱۹۸۴ء بعد نماز جمعه بر مکان مکرم چوہدری بشیر احمد صاحب دوره مجلس ناظم آباد : مورخه ۳۱ اگست ۱۹۸۴ ء بعد نماز مغرب بر مکان مکرم عنایت اللہ بنگوی صاحب -4 -1 صیل دوره اندرون سندھ محترم صدر صاحب نے مندرجہ ذیل اضلاع کے زعمائے کرام مجالس انصار اللہ سے خطاب فرمایا.۱ - دوره حیدر آباد: مورخہ یکم تمبر ۱۹۸۴ء گیارہ بجے دن بر مکان چوہدری رشید احمد صاحب ۲- دوره میر پور خاص: مورخہ یکم ستمبر ۱۹۸۴ء چار بجے شام بر مکان مکرم ڈاکٹر عبدالرحمن صدیقی صاحب - دوره نواب شاہ: مورخه ۲ ستمبر ۱۹۸۴ ء گیارہ بجے دن بر مکان مکرم عبداللہ ڈاہری صاحب گوشواره آمد در وانگی ڈاک و موصولہ رپورٹس ۱۹۸۴ء ماه خطوط از مجالس و اضلاع خطوط بنام مجالس و اضلاع موصولہ رپورٹ ۳۱۸ ۱۷۰۳ ۱۱۴۷ ۲۶۵ ۱۹۴۵ ۹۳۰ 11.۷۷۵ ۶۷۳ ۴۵ ۲۸۵ ۲۹۵ ۴۰ ۱۲۰ ۱۵۸ ۷۲ ♡♡ 4 € ۱۳۲۰ ۳۳۵ ۴۰ ۱۳۷۰ ۳۴۸ فروری مارچ اپریل مئی جون اکتوبر نومبر دسمبر اجلاس ناظمین اضلاع اور زعمائے مجالس ۱۹۸۵ء ماہ فروری ۱۹۸۵ء میں ناظمین اضلاع اور زعمائے مجالس کا اجلاس بلایا گیا جس میں مجالس کی کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا رہا اور نائب صدر صاحب و قائدین کرام کی طرف سے ناظمین اضلاع اور زعماء اعلیٰ کو ہدایات دی گئیں.اجلاسات حسب ذیل پروگرام کے تحت بلائے گئے.مورخہ یکم فروری ۱۹۸۵ء : اضلاع جہلم، راولپنڈی، اسلام آباد، ایبٹ آباد، پشاور، اٹک، میر پور، کوٹلی آزاد کشمیر.ناظم صاحب ضلع میر پور بوجہ بیماری تشریف نہ لا سکے ، انہیں ہدایات بذریعہ ڈاک بھجوائی گئیں.مورخه ۸ فروری ۱۹۸۵ء: اضلاع قصور، لاہور، شیخو پورہ، گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ.مورخه ۱۵ فروری ۱۹۸۵ء : اضلاع ملتان ، وہاڑی ، ساہیوال، بہاولپور، بہاولنگر، رحیم یارخان، ڈیرہ غازی خان،

Page 152

۱۲۶ مظفر گڑھ ، لیہ ، راجن پور مورخه ۲۲ فروری ۱۹۸۵ء : اضلاع فیصل آباد، ٹو بہ ٹیک سنگھ ،سرگودھا، خوشاب ، جھنگ ور بوه دوره جات مرکزی و فود مرکز کے تحت وفود تر تیب دے کر مختلف اضلاع میں بھجوائے گئے تا کہ وہ تربیتی اجلاس منعقد کریں اور مجالس کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیں.جو مجالس کمزور ہوں ، اُن کی حوصلہ افزائی کر کے تیز گام کریں.ان وفود میں مرکزی قائدین علماء اور دیگر احباب شامل ہوتے تھے.مرکزی نمائندگان نے مجالس کے تربیتی اجتماعات، اجلاسات زعماء وزعماء اعلیٰ مجالس اور اجلاسات عاملہ میں شمولیت کی.چنانچہ ہر ماہ جو وفود بھجوائے گئے اُن کی ماہوار تفصیل جس کا علم ہو سکا ، اس طرح تھی.ماہ فروری ۱۹۸۵ء مقامات: سرگودھا شہر، ملتان چھاؤنی ، حسین آگاہی ملتان ، گلگشت کالونی ، کھاد فیکٹری ملتان ، خوشاب شہر، شیخو پورہ شہر، اوکاڑہ شہر، ساہیوال، پتو کی ضلع قصور، جھنگ صدر ، فیصل آباد شہر، لاہور شہر کی پانچوں مجالس، راولپنڈی، بہاولنگر ، سیالکوٹ اور گوجرانوالہ علماء وقائدین: مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد، مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب، ہکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم مولا نا محمد احمد صاحب جلیل ، مکرم نصر اللہ خان ناصر صاحب، مکرم امدادالرحمن صدیقی صاحب، مکرم محمد اسلم صابر صاحب، مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب ، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ، مکرم حافظ مظفر احمد صاحب، مکرم نعمت اللہ بشارت صاحب، مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب، مکرم محمد شفیق صاحب، مکرم عبدالرزاق صاحب اور مکرم چوہدری سلطان اکبر صاحب.ماه مارچ ۱۹۸۵ء مقامات: ٹوبہ ٹیک سنگھ ، گوجرہ ، جھنگ شہر، خوشاب شہر، بھان اُمید علی ورک ، کھاریاں ، منڈی بہاؤالدین ، پیرمحل، چک ۳/ ۵۸ ٹکڑه ، دارالذکر فیصل آباد، دار الفضل فیصل آباد، بہاولپور شہر وضلع ضلع وہاڑی ، ملتان ، لودھراں، بیر یا نوالہ، جودھ نگری ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ.علماء وقائدین: مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب، مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم سجاد احمد خالد صاحب ، مکرم وسیم احمد شمس صاحب، مکرم پر وفیسرمحمد اسلم صابر صاحب ، مکرم مولوی نصر اللہ خان ناصر صاحب، مکرم خواجہ عبد المومن صاحب.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد تحریک جدید کو ماہ مارچ ۱۹۸۵ء میں بھان اُمید علی ورک، خوشاب شہر، سرگودھا شہر، جھنگ صدر، چک ۲۹۷ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ ، چک ۲۹۵ بیر یا نوالہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ ،

Page 153

۱۲۷ دھیر کے ضلع گجرات اور فیصل آباد شہر کے دورہ کی توفیق ملی.اسی ماہ صوبہ سندھ کے اضلاع حیدر آباد، سکھر، سانگھڑ، تھر پارکر، بدین، خیر پور اور لاڑکانہ کے تنظیمی دورہ کے لئے مکرم میجر عبدالحمید شر ما صاحب کو بھجوایا گیا جنہوں نے محنت کے ساتھ اس فرض کو ادا کیا.ماہ اپریل ۱۹۸۵ء مقامات: جھنگ ، ڈیرہ غازی خان ، مظفر گڑھ، اسلام آباد شرقی و غربی ، راولپنڈی ، تربیلا ڈیم ، ہری پور ہزارہ، کوٹلی آزاد کشمیر، میر پور آزاد کشمیر، ٹو بہ ٹیک سنگھ ، چک ۳/ ۵۸ ٹکڑہ ، سرگودھا ، اوکاڑہ کینٹ ،ساہیوال، فیصل آباد چک نمبر ۱۶۶ مراد، بورے والا منڈی، وہاڑی.علماء وقائدین : مکرم مولا نا غلام باری سیف صاحب، مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب، مکرم محمد اسماعیل منیر صاحب، مکرم مولوی منیر الدین احمد صاحب، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم محمد اسلم صابر صاحب، مکرم مولوی مبشر احمد کاہلوں صاحب، مکرم خواجہ عبد المومن صاحب، مکرم محمد اکرم خالد صاحب، مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ماہ مئی ۱۹۸۵ء ۲ مئی.جائزہ اجلاس شہر ضلع لاہور : مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب همئی.تربیتی اجلاس جھنگ شہر: مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب مئی.تربیتی اجلاس گوجرانوالہ و حافظ آباد : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۹، ۱۰ مئی.خانیوال.کبیر والا : مکرم عبد الماجد صاحب، مکرم منیر احمد صاحب جاوید، مکرم عبداللطیف خان صاحب ، مکرم محمد اسماعیل منیر صاحب، مکرم مولوی نصر اللہ خان ناصر صاحب ۱۰مئی - تربیتی کلاس فیصل آباد: مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب مئی تربیتی کلاس فیصل آباد: مکرم مولانا عطاء اللہ کلیم صاحب، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۱۵مئی - تربیتی کلاس سرگودھا شہر: مکرم لئیق احمد طاہر صاحب ۲۱ مئی.فیصل آباد : مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ماہ جون ۱۹۸۵ء مقامات: سرگودھا شہر، چک نمبر ۹۸ شمالی ضلع سرگودھا، مسلم پارک فیصل آباد (۲۷ جون ) علماء و قائدین : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم حافظ مظفر احمد صاحب، مکرم سید احمد علی شاہ صاحب ( مسلم پارک فیصل آباد ) ما و اگست ۱۹۸۵ء اگست ۱۹۸۵ء میں مکرم مولا نا محمد اسماعیل منیر صاحب قائد اصلاح و ارشاد نے ضلع راولپنڈی، اسلام آباد،

Page 154

۱۲۸ مردان ، پشاور، ہزارہ ، مظفر آباد، ساہیوال اور گجرات کی سولہ مجالس کا دورہ کیا.مجلس عاملہ و عامہ میں کام کا جائزہ لے کر ضروری ہدایات دیں.ماه اکتوبر ۱۹۸۵ء مقامات: سرگودھا شہر، سیالکوٹ شہر، راولپنڈی، پشاور، گوجرہ ضلع ٹو بہ ٹیک سنگھ، ٹکڑہ ، بیر یا نوالہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ، چک ۳۷ جنوبی ضلع سرگودھا، چک نمبر ۹۷ جنوبی سرگودھا، جھنگ صدر ، گوجرانوالہ شہر، گجرات شہر، ملتان شہر، کھاد فیکٹری ملتان ، لاہور، ساہیوال شہر.علماء وقائدین : حضرت مولوی محمد حسین صاحب رفیق حضرت مسیح موعود علیہ السلام، مکرم مولانا عطاء اللہ کلیم صاحب، مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم مولانا فضل الہی بشیر صاحب، مکرم بشیر احمد خان صاحب رفیق، مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب ہکرم چوہدری اللہ بخش صادق صاحب ، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ہکرم عبدالرشید غنی صاحب، مکرم محمد اسلم صابر صاحب، مکرم محمد سلطان اکبر صاحب، مکرم منور شمیم خالد صاحب، مکرم لئیق احمد طاہر صاحب ماہ نومبر ۱۹۸۵ء مقامات : اضلاع - خوشاب، سیالکوٹ، گجرات ، شیخو پورہ ، وہاڑی ، ملتان ، خانیوال، اوکاڑہ ، ڈیرہ غازی خان، راجن پور، جہلم ، لاہور ، اوکاڑہ، چک ۳۰/۱۱.ایل ساہیوال، چکوال، دوالمیال ضلع جہلم، میرا بھڑ کا، قصور، چک نمبر ۷۲/۱۲.ایل ساہیوال، رحیم یارخان، بہاولپور، بہاولنگر.علماء وقائدین : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم مولا نا مبشر احمد کاہلوں صاحب، مکرم عبدالرشید غنی صاحب، مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر ، مکرم مولوی منیر الدین احمد صاحب، مکرم محمد اسلم صابر صاحب، مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب ، مکرم منور شمیم خالد صاحب، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم عبدالرؤف صاحب، مکرم محمد سلطان اکبر صاحب، مکرم سید عزیز احمد شاہ صاحب، مکرم ملک محمد عبد اللہ صاحب، مکرم صو بیدار صلاح الدین صاحب ، مکرم مولوی نصر اللہ خان ناصر صاحب، مکرم مولوی لطیف احمد شاہد صاحب، مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب، مکرم ملک غلام نبی شاہد صاحب، مکرم صوفی محمد اسحق صاحب.ماہ دسمبر ۱۹۸۵ء مقامات : ربوہ ، قصور ، جل بھٹیاں ، شیخوپورہ ، فاروق آباد ، کلسیاں ، چک ۵/۳ - ایل جھنگ، لکی نوضلع جھنگ ، چک نمبر ۲۰ گجرات، عارف والا ضلع ساہیوال، پاکپتن ضلع ساہیوال، حافظ آباد، پریم کوٹ ، مانگٹ اونچے ضلع گوجرانوالہ، فیصل آباد، گوجرانوالہ شہر، کراچی.علماء وقائدین : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم بشیر احمد خان صاحب رفیق ، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم مولوی مبشر احمد صاحب کا ہلوں ، مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب، مکرم محمد اسلم صابر صاحب، مکرم محمد سلطان

Page 155

۱۲۹ اکبر صاحب، مکرم ملک غلام نبی صاحب شاہد.دورہ جات قائد صاحب تحریک جدید ماہ جون سے ستمبر ۱۹۸۵ ء تک مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد تحریک جدید نے سرگودھا شہر ( تین مرتبه ) ، بھلوال، چک ۹۸ شمالی ، خوشاب ( تین مرتبہ ) ، گروٹ، فیصل آباد ( تین مرتبہ ) ، کھر ڑیانوالہ، جھنگ ( دومرتبہ ) ، چاہ لڈیا نہ ، حافظ آباد، وزیر آباد، گوجرانوالہ، ڈسکہ، سیالکوٹ کے تفصیلی دورہ جات کی توفیق پائی.ان دورہ جات میں مکرم ملک صاحب کے ہمراہ مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف، مکرم مولا نا عطاء اللہ کلیم صاحب، مکرم مولوی محمد صدیق گورداسپوری صاحب، مکرم لئیق احمد طاہر صاحب، مکرم میجر عبدالقادر صاحب، مکرم حافظ مظفر احمد صاحب اور مکرم منیر احمد صاحب چٹھہ بھی تشریف لے گئے اور تربیتی خطاب فرمائے.ان دورہ جات میں ہر جگہ تربیتی اجلاسات کے علاوہ مقامی عاملہ اور زعماء کے جائزہ اجلاسات بھی ہوئے.چندہ انصار اللہ کی وصولی بھی کی گئی.ہر جگہ نماز با جماعت تحریک جدید کے مطالبات اور شعبہ اصلاح وارشاد کو متحرک کرنے خصوصاً حضور انور کے خطبات کے کیسٹ پروگرام کو منظم اور وسیع کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا.ربوہ کے محلہ جات دار الفتوح، دار الصدر شرقی ، دارالیمن ، شرقی ، دارالعلوم غربی، دارالصدر غربی لطیف و قمر میں اجلاسات بلا کر نماز با جماعت اور تحریک جدید کے بارہ میں مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے خطاب کیا.اجلاس عہدیداران صوبہ سندھ ۳۱ مارچ ۱۹۸۵ء یعنی مرکزی مجلس مشاورت کے آخری روز چار بجے شام دفتر انصار اللہ مرکز یہ میں صوبہ سندھ کے ناظمین اضلاع ، زعماء اعلیٰ ، زعماء اور اراکین انصار اللہ کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا.جس میں صدر محترم ، مکرم قائد صاحب مال ، مکرم قائد صاحب تحریک جدید اور مکرم قائد صاحب عمومی نیز نائب قائد صاحب اصلاح وارشاد دو تجنید نے موجودہ حالات کے پیش نظر ہدایات دیں.وفات حضرت صوفی غلام محمد صاحب حضرت صوفی غلام محمد صاحب ناظر بیت المال خرج و ناظر اعلی ثانی ۲۳ اپریل ۱۹۸۵ء کو وفات پاگئے.حضرت صوفی صاحب نہایت مخلص اور خاموش خادم سلسلہ تھے.مجلس عاملہ مرکز یہ میں پہلے آپ کو آڈیٹر کے طور پر اور پھر بطور رکن خصوصی خدمت کی توفیق ملی.آپ کی وفات پر مجلس عاملہ مرکزیہ نے مندرجہ ذیل قرار داد تعزیت منظور کی.

Page 156

۱۳۰ آج بتاریخ ۳۰ اپریل ۱۹۸۵ء مجلس انصار اللہ مرکزیہ کا یہ ہنگامی اجلاس اپنے بزرگ رفیق حضرت صوفی غلام محمد صاحب کے انتقال پر ملال بتاریخ ۲۳ شہادت بمطابق ۱۲۳ اپریل ۱۹۸۵ء پر اپنے دلی رنج و غم اور ان کے اعزہ سے اظہار تعزیت کے لئے منعقد کیا گیا ہے.حضرت صوفی غلام محمد صاحب مرحوم و مغفور کو اپنی قابل قدر خدمات اور قابلِ رشک قربانیوں کے باعث جو ا رفع اور اعلیٰ مقام جماعت میں حاصل رہا ہے وہ کسی سے مخفی نہیں ہے.آپ نے اُن کٹھن اور اہم ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ مجلس مرکز یہ میں بھی قابلِ قدر خدمات پہلے بحیثیت آڈیٹر اور پھر بطور رکن خصوصی مجلس کے لئے سرانجام دیں جس کے باعث ہر ممبر کے لئے ان سے قربت اور دلی لگاؤ کا احساس رہا ہے.مجلس مرکز یہ کو آپ کی خدا داد صفت حساب دانی کے علاوہ اخلاقی اور روحانی راہنمائی بھی حاصل رہی ہے.اندریں صورت آپ کی ہمیشہ مفارقت سے ایسا خلاء واقع ہو گیا ہے جسے آسانی سے پُر نہ کیا جا سکے گا.آپ نے اپنی جان اس وقت جان آفرین کے سپرد کی جب آپ گھر سے انجمن کے دفاتر کی طرف تشریف لے جارہے تھے.گویا بجا طور پر کہا جا سکتا ہے کہ حضرت صوفی صاحب نے آخری سانس تک دین کی خدمت کی توفیق سعید پائی.ذلِكَ فَضْلُ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ.ہم جملہ ممبران مجلس مرکز یہ آپ کی وفات پر گہرے رنج و غم کا احساس کرتے ہوئے ان کے عزیز واقارب سے خصوصاً ان کے صاحبزادے مکرم چوہدری مبارک مصلح الدین احمد صاحب اور ان کی جملہ صاحبزادیوں سے اظہار تعزیت کرتے ہیں.اللہ تعالیٰ حضرت صوفی صاحب مرحوم و مغفور کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور جملہ غمزدہ دلوں کو صبر جمیل بخشے.آمین ، ۵۰ جلسہ سالانہ انگلستان میں مجلس کی نمائندگی اپریل ۸۴ کے آرڈی نفس کی وجہ سے پاکستان میں حضرت خلیفۃ المسیح کے فرائض منصبی کی ادائیگی مشکل ہو گئی تو اللہ کے اذن سے حضور انگلستان ہجرت فرما گئے.پاکستان کا مرکزی جلسہ سالا نہ حکومت وقت کی اجازت نہ دینے کی وجہ سے بند ہو گیا اور خلیفہ وقت کی موجودگی کی وجہ سے جماعت احمد یہ انگلستان کا سالانہ جلسه مرکزی جلسہ سالانہ کی حیثیت اختیار کر گیا.۱۹۸۵ء میں سید نا حضرت خلیفہ اسیح الرابع نے فیصلہ فرمایا کہ جماعت احمدیہ انگلستان کے جلسہ میں پاکستان کی مختلف تنظیموں کی طرف سے ہر سال نمائندگان شامل ہوا کریں.چنانچہ مجلس انصار اللہ مرکز یہ پاکستان کی طرف سے جن احباب کو نمائندگی کی سعادت ملی ، اُن کے نام ذیل میں درج ہیں.

Page 157

۱۹۸۵ء ١٩٨٦ء 81972 ۱۳۱ مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب مکرم مولا نا محمد عثمان چینی صاحب مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ١٩٨٨ء ۱۹۸۹ء دورہ صوبہ سندھ مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس مکرم پروفیسر عبدالرشید غنی صاحب قائد مال صدر محترم کی ہدایت پر ۱۹۸۵ء میں مکرم نذیر احمد صاحب خادم چک R-184/7 کو مسلسل دو ماہ تک رابطہ احباب کی غرض سے پورے سندھ کا دورہ کرنے کا موقع ملا.دورہ ملتان مورخه ۶ اگست ۱۹۸۵ء کو مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب قائد اصلاح وارشاد نے ضلعی عاملہ ملتان سے خطاب کیا اور ہدایات دیں.گیارہ ممبران عاملہ میں سے نو حاضر تھے.مقدمات کا آغاز اینٹی احمدیہ آرڈنینس اپنے عواقب کے لحاظ سے بہت خطرناک تھا اور بتدریج اس کے جماعت کے خلاف اثرات ظاہر ہونا شروع ہو گئے اور بہت جلد جماعت کے خلاف مختلف عدالتوں میں جعلی مقدمات کا ایک طوفان اٹھ کھڑا ہوا.انصار اللہ پر مقدمات کا آغاز اگست ۱۹۸۵ ء سے ہوا.پہلا مقد مہ مکرم مولا ناغلام باری صاحب سیف مدیر ماہنامہ انصار الله ، مکرم سید عبدالحئی شاہ صاحب پرنٹر اور مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب پبلشر کے نام ہوا.ان کے علاوہ مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ( مضمون نگار ) اور مکرم حمید الدین صاحب کا تب بھی اس مقدمہ میں شامل کئے گئے.اس مقدمہ کی ایف.آئی.آر مولوی اللہ یا ر ارشد خطیب مسجد احرار ربوہ نے ۱۳ اگست ۱۹۸۵ء کو تھا نہ ربوہ میں زیر دفعہ ۲۹۸ سی درج کروائی.اس کے بعد مقدمات پے در پے درج ہوئے اور ان مقدمات میں مدیر ماہنامہ انصار اللہ، پرنٹر ضیاء الاسلام پریس ربوہ اور پبلشر ماہنامہ انصاراللہ کو ملوث کیا گیا.دو مقدمات رسالہ انصار اللہ کے علاوہ بھی تھے جن میں ایک مقدمہ محترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس اور مکرم میجر عبدالقادر صاحب کے خلاف بھی درج ہوا.کل مقدمات اٹھائیس درج ہوئے جن میں سے اکثر دفعات ۲۹۸سی کے تحت تھے.ایک مقدمے میں ۱۶ ایم پی او بھی لگائی گئی.یہ مقدمات پاکستان کی مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اور انصار اللہ کے کارکنان بڑے حو صلے اور صبر کے ساتھ ان مقدمات کی پیروی کرتے چلے آ رہے ہیں.ان سب مقدمات میں قریباً ایک ہی قسم کے مندرجہ ذیل تین الزامات لگائے گئے.

Page 158

۱۳۲ ا.اپنے آپ کو مسلمان کہا ہے.۲- احمدیت کی تبلیغ کی گئی ہے.-٣ مسلمانوں کے جذبات مجروح کئے گئے ہیں.جملہ مقدمات کی فہرست مندرجہ ذیل ہے.نام ملزمان : (۱) مکرم مولوی غلام باری صاحب سیف مدیر ماہنامہ انصار اللہ (۲) مکرم سید عبدالحئی شاہ صاحب پرنٹر (۳) مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب مینیجر و پبلشر مدعی مقدمه تفصیل مقدمه تھانہ مقدمہ نمبر تاریخ اندراج مقدمه جرم مولوی الله یا را رشد رساله اگست ۱۹۸۵ء ربوه قاری شبیر عثمانی رساله اکتوبر ۱۹۸۵ء ربوه ۱۷۲/۱۵۹ ۲۳۷/۸۵ ۲۱ ستمبر ۱۹۸۵ء ۲۹۸/ی ۱۶ نومبر ۱۹۸۵ء ۲۹۸/سی نام ملزمان : (۱) مکرم مرز امحمد الدین صاحب ناز مدیر ماہنامہ انصار الله (۲) مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب ۳ اگست ۱۹۸۸ء ۲۹۸/ی ۲۲ مئی ۱۹۸۹ء ۲۹۸ ای ۲۲ مئی ۱۹۸۹ء ۲۹۸/ سی ۲۲ مئی ۱۹۸۹ء ۲۹۸ ای ۲۲ فروری ۱۹۹۰ء ۲۹۸/سی ۲۳ ستمبر ۱۹۹۰ء ۲۹۸/سی ۲۹ مئی ۱۹۹۲ء ۲۹۸ی ۲۹ مئی ۱۹۹۲ء ۲۹۸/ی ۲۳ جولائی ۱۹۹۲ء ۲۹۸/ی ۲ مارچ ۱۹۹۳ء ۲۹۸/ی ۱۸ اپریل ۱۹۹۳ء ۲۹۸/ی ۱۶ نومبر ۱۹۹۳ء ۲۹۸/ی ۱۵ جنوری ۱۹۹۴ء ۲۹۸/سی ۳ اگست ۱۹۸۸ء ۲۹۸/سی ١٢/ ایم پی او یکم اکتوبر ۱۹۹۰ء ۲۹۸/سی ۱۵۵/۸۸ ۱۳۹ ۱۴۲ ۱۳۹ ۶۸ ۲۶۲ ۱۲۲ ۱۲۲ ۱۶۴ ۶۴ ۹۴ ۲۳۶ = 11 ۱۵۵ ۲۶۴ میسنجر و پبلشر (۳) مکرم قاضی منیر احمد صاحب پرنٹر مولوی اللہ یا را رشد رسالہ جولائی ۱۹۸۸ء ربوہ ربوه ہوم سیکرٹری پنجاب رسالہ نومبر ۱۹۸۸ء ہوم سیکرٹری پنجاب رسالہ جولائی تا اکتوبر ۸۸ ربوه ہوم سیکرٹری پنجاب رسالہ نومبر ۱۹۸۹ء ہوم سیکرٹری پنجاب رسالہ نومبر ۱۹۸۸ء ربوه ربوه ربوه ربوه ہوم سیکرٹری پنجاب رسالہ مئی ۱۹۹۰ء ہوم سیکرٹری پنجاب رسالہ اگست ۱۹۹۱ء ہوم سیکرٹری پنجاب رساله نومبر ۹۱ جنوری ۹۲ء ربوه ہوم سیکرٹری پنجاب رساله فروری تا اپریل ۹۲ء ربوہ ہوم سیکرٹری پنجاب رسالہ اکتوبر۱۹۹۲ء ہوم سیکرٹری پنجاب رسالہ دسمبر ۱۹۹۲ء ہوم سیکرٹری پنجاب رسالہ مئی ۱۹۹۳ء ہوم سیکرٹری پنجاب رسالہ جون ۱۹۹۳ء مولوی اللہ یا را رشد رسالہ جولائی ۱۹۸۸ء ربوه ربوه ربوه ربوه مولوی خدا بخش رسالہ ستمبر ۱۹۹۰ء ربوه

Page 159

مدعی مقدمه تفصیل مقدمه تھانہ مقدمہ نمبر تاریخ اندراج مقدمہ جرم مولوی احمد حمادی رسالہ انصار الله استغاثه استغاثه ۱۵ اگست ۱۹۹۰ء ۲۹۸/ی میاں سانگھڑ خط ٹنڈو آدم مولوی احمد حمادی میاں رسالہ انصار الله ٹنڈو آدم ۱۲۸ ۲۱ مارچ ۱۹۹۰ء ۲۹۵ای ٹنڈو آدم ربوه رسالہ اکتوبر ۱۹۹۲ء ربوه ربوه رسالہ دسمبر ۱۹۹۲ء ربوه صوفی نور محمد احمد نگر رسالہ نومبر ۱۹۹۳ء ربوه ۲۹۸/ی ۶۴/۵۲ ۹۴/۹۳ ۲۸۵ ے مارچ ۱۹۹۳ء ۲۹۸/ سی ۱۸ اپریل ۱۹۹۳ء ۲۹۸/ی ۲۹ دسمبر ۱۹۹۳ء ۲۹۸/ی مولوی احمد حمادی میاں رسالہ جولائی ۱۹۹۳ء ٹنڈو آدم ۱۰۲ یکم نومبر ۱۹۹۳ء ۲۹۸/ی ٹنڈو آدم ڈپٹی کمشنر جھنگ رسالہ جون ۱۹۹۳ء ربوه 11/10 ۱/۲۹۵/ بی ۱۶ جنوری ۱۹۹۴ء ۲۹۵/ی ۲۹۸/سی نام ملزمان (۱) مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب (۲) مکرم پر وفیسر عبدالقادر ڈاھری صاحب وغیرہ مولوی احمد حمادی میاں سندھی ترجمہ قرآن کریم ٹنڈو آدم ۱۵۰/۱۹۹۴ ۱۲ جنوری ۱۹۹۴ء ۱۲۹۵ی بی سی ۲۹۸/ اے بیسی ربوہ کے گیارہ چیدہ چیدہ دوستوں کے خلاف دیواروں پر لکھے ہوئے کلمہ و دیگر عبادات کے خلاف پر مقدمہ ہوا.حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب کا نام بھی اس میں شامل تھا.نام ملزمان (۱) مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس (۲) مکرم میجر عبدالقادر صاحب قائد عمومی (۳) مکرم قاضی منیر احمد صاحب پر نٹر مولوی اکرم طوفانی سرگودھا رساله کتابچہ ختم نبوت اور ربوه ۶۷ ۱۴ اپریل ۱۹۸۷ء ۲۹۸ / بی اسی بانی سلسلہ احمدیہ علیہ السلام نام ملزم مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب مولوی اللہ یا را رشد دعوت الی اللہ ربوه ۸۰/۷۴ ۷۴ ۸۰ ۲ مئی ۱۹۸۷ء ۶ ۲۹۸/ بی بی راہ مولا میں اسیری کی سعادت ان میں سے ایک مقدمہ میں مندرجہ ذیل تین کارکنان کو چینوٹ جیل میں اسیرانِ راہ مولا کا اعزاز بھی حاصل ہوا.(۱) مکرم مرز امحمد الدین صاحب ناز مدیر ماہنامہ انصار الله (۲) مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب پبلشر

Page 160

۱۳۴ (۳) مکرم قاضی منیر احمد صاحب پرنٹر یه مقدمه ۱۶ جنوری ۱۹۹۴ء کو زیر نمبر ۱۱/۱۵ ربوہ تھا نہ میں ڈپٹی کمشنر جھنگ کی طرف سے ماہنامہ انصار اللہ “ جون ۱۹۹۳ء کے شمارہ پر زیر دفعہ ۲۹۸ سی درج ہوا.۲۴ جنوری ۱۹۹۴ء کو ایڈیشنل سیشن جج چنیوٹ جناب سلیم قریشی صاحب نے عبوری ضمانت قبول کی.اس کی کنفرمیشن کے لئے سے فروری ۱۹۹۴ء کی تاریخ جناب اختر نقی نقوی ایڈیشنل سیشن جج نمبر ۲ چینوٹ نے دی.فروری کو جناب نقوی صاحب نے روزنامہ ”الفضل ربوہ کے مقدمہ کے ساتھ یہ ضمانتیں بھی منسوخ کر دیں اور پانچ احباب کو چنیوٹ جیل بھجوا دیا جو ایک ماہ تک جیل میں رہے.ان خوش نصیبوں کے نام یہ ہیں.(۱) مکرم مولا نانسیم سیفی صاحب ایڈیٹر الفضل (۲) مکرم آغا سیف اللہ صاحب مینیجر و پبلشر الفضل (۳) مکرم مرزا محمد دین صاحب ناز مدیر ماہنامہ انصار الله (۴) مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب پبلشر ماہنامہ انصار الله (۵) مکرم قاضی منیر احمد صاحب پر نٹر الفضل“ و ”ماہنامہ انصار الله چنیوٹ جیل کے مفصل حالات ہفت روزہ ” الفضل انٹر نیشنل لندن مورخه ۲۶ تا ۸ اگست ۱۹۹۶ء میں شائع ہو چکے ہیں.حضرت خلیفہ امسیح الرابع کا مکتوب مبارک اسیران کے نام حضرت خلیفہ امسیح الرابع نے مندرجہ ذیل خط تحریر فرمایا: پیارے عزیزان آغا سیف اللہ ، مرزا محمد الدین صاحب قاضی منیر اح محمد ابراہیم صاحب السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ آپ کی فیکس ملی.الحمد للہ.مبارک ہو.اللہ تعالیٰ نے آپ کو اسیرانِ راہ مولیٰ کی صف میں شامل ہونے کی سعادت بخشی.حوصلہ، ہمت اور دعاؤں سے اسیری کے دن کاٹنے کی توفیق بخشی.ساری جماعت کی طرف سے آپ یہ قربانی پیش کر رہے تھے.اس لئے سب کا فرض تھا کہ اللہ تعالیٰ کے حضور دعاؤں کا سہارا لیتے.اس مشکل وقت میں خواجہ سرفراز صاحب اور ان کے ساتھیوں نے جس رنگ میں تدابیر سے کام کیا ہے ، وہ بھی خراج تحسین اور دعاؤں کے مستحق ہیں.محترم سیفی صاحب نے تو جیل میں بھی اپنی شاعرانہ صلاحیتوں سے قوم کو گرمایا ہے اور داد وصول کی ہے.ان کے لئے بھی میں فکر مند تھا کیونکہ اس عمر میں صعوبتیں اٹھا نا سہل امر نہیں ہے.سب ہی شاباش اور مبارک باد کے مستحق ہیں.اللہ تعالیٰ آپ کی نسلوں کو بھی ان نیکیوں کا فیض پہنچائے.سب کو عید مبارک اور محبت بھرا سلام.“

Page 161

۱۳۵ حضور کی زبانِ مبارک سے ذکر خیر حضرت خلیفۃ اصیح الرابع ” نے لے فروری ۱۹۹۴ء کو ایم ٹی اے کے روزانہ لائیو پروگرام بات چیت میں اسیران کا ذکر خیر فرمایا.آپ نے بتایا کہ آج روز نامہ الفضل اور ماہنامہ انصار اللہ کے ایڈیٹر صاحبان کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے.اسی طرح ان کے پرنٹر اور پبلشر صاحبان بھی گرفتار ہیں.الفضل کے خلاف اس الزام میں مقدمے درج ہوئے ہیں کہ الفضل میں خدا کا نام لیا گیا ہے اور انصار اللہ میں ایک ایسا مضمون شائع ہوا ہے جس میں اشاعت اسلام کے تذکرے ہیں.یہ مقدمے حکومت کی بالا سطح پر زیر غور آتے ہیں اور ان کی ہدایت پر پولیس مقد مے قائم کرتی ہے.ان مقدمات کی پہلے عبوری ضمانتیں منظور ہوئیں مگر ان کی توثیق نہ کی گئی اور پانچ افراد کی گرفتاری عمل میں آ گئی.ان کے نام حضرت امام جماعت احمدیہ نے بیان فرمائے جو یہ تھے: مکرم مولا نانسیم سیفی صاحب ایڈیٹر الفضل.ماہنامہ انصار اللہ کے ایڈیٹر مکرم محمد الدین صاحب ناز.مکرم آغا سیف اللہ صاحب یہ ہمارے مربی تھے ، الفضل کے مینجر ( اور پبلشر ) ہیں اور ناظم دارالقضاء بھی ہیں.چوہدری ابراہیم صاحب انصار اللہ کے پبلشر ہیں اور قاضی منیر احمد پریس کے انچارج (الفضل اور ماہنامہ انصار اللہ کے پرنٹر ہیں.) حضرت امام جماعت احمد یہ رحمہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا.اللہ کی طرف سے جتنی بھی آزمائش آئے گی، اس کے لئے ہم تیار ہیں.وہ خود سنبھالے گا جس کی خاطر یہ قربانیاں دی جا رہی ہیں.اپنے ان بھائیوں کی استقامت کے لئے دعا کریں.خاص طور پر نسیم سیفی صاحب معمر اور کمزور ہیں.اللہ تعالیٰ ان کو استقامت اور ہمت عطا کرے.آسمان سے فیصلے صادر فرمائے.زمین کے فیصلوں کی کوئی امید نہ رکھیں.حضرت خلیفۃ اصبیح رحمہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اہل پاکستان کو میں یہ کہنا چاہتا ہوں اللہ تعالیٰ اہل ایمان کی بعض دفعہ ایک کے بعد دوسری آزمائش کرتا ہے.مومنوں کی اس لئے کہ ان کی ترقی ہوا اور دشمن کی اس لئے کہ ان کی اصلاح ہو.اور ہر دفعہ اللہ تعالیٰ سزا میں تردد کرتا ہے اور ڈھیل دیتا ہے.لیکن جب ایک دفعہ فیصلہ کر لے تو دنیا کی کوئی طاقت اسے بچا نہیں سکتی.پہاڑ بھی راہ میں آئے تو ریزہ ریزہ ہو جائے.چاہے وہ عام حکومت ہو یا سپر طاقت ہو.اہل پاکستان کو مخاطب ہوتے ہوئے حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ تعالی نے فرمایا آپ کی بھاری اکثریت شریف لوگوں پر مشتمل ہے.آپ لوگ جانتے ہیں کہ احمدیوں پر ظلم ہو رہا ہے.ظلم کی تاریخ میں بھیانک ترین ظلم ہو رہا ہے.آپ کے پیاروں پر جو درود بھیجتے ہیں ، ان پر آپ مقدے کرتے اور سزائیں دیتے ہیں.ایسی سزائیں کہ جو شاذ ہی کسی کو دی گئی ہوں.مکہ میں حضرت بلال کو کلمہ پڑھنے پر سزا دی گئی.مگر سزا

Page 162

۱۳۶ دینے والے تو مشرک تھے.وہ اس عقیدے کو اور کلمہ کو نہیں مانتے تھے لیکن احمدیوں کا کلمہ پڑھنا آپ کو تکلیف دیتا ہے.اس لئے میں اہل پاکستان کو خدا تعالیٰ کی پکڑ سے ڈراتا ہوں.احمدی ظلموں پر صبر کر رہے ہیں.اگر ان کا صبر آپ پر ٹوٹا تو آپ کو کہیں کا نہ چھوڑے گا لیکن میری دعا پھر بھی یہی ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو ہدایت دے.احمدیوں کا صبر ٹوٹنے سے پہلے اللہ سے استغفار کریں.ورنہ میں اس ملک کے لئے بہت ہی برے دن دیکھ رہا ہوں.آخری قدم اٹھانے سے پہلے باز رہیں ورنہ اس کے بعد پھر واپسی کی کوئی راہ نہیں رہے گی.﴿21﴾ اسیران کی رہائی روز نامہ الفضل کے ایڈیٹر محترم مولانا سیم سیفی صاحب، پبلشر مکرم آغا سیف اللہ صاحب، پرنٹر مکرم قاضی منیر احمد صاحب اور ماہنامہ انصار اللہ کے ایڈیٹر محترم مرزا محمد الدین ناز صاحب اور پبلشر مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب ایک ماہ کی اسیری کے بعد ۸ مارچ ۱۹۹۴ کو رہا ہو گئے.جملہ احباب سہ پہر قریباً چار بجے جوڈیشل حوالات چینوٹ سے رہا ہوئے تو حوالات کے باہر ادارہ الفضل کا عملہ، اسیران کے لواحقین کے علاوہ دفتر مشیر قانونی اور امور عامہ کے اہلکار استقبال کے لئے موجود تھے.اسیران کو پھولوں کے ہار پہنائے گئے اور ان کی یادگاری تصاویر بنائی گئیں.چینوٹ سے روانہ ہو کر جملہ اسیران ربوہ آکر حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب امیر مقامی و ناظر اعلی صد را منجمن احمدیہ کے گھر تشریف لے گئے.حضرت صاحبزادہ صاحب نے ان کی رہائی پر مبارکباددی اور ان کی جرات و حوصلہ کو سراہا.بعد ازاں اسیران اپنے اپنے گھروں کو تشریف لے گئے.ے مارچ کو سیشن جج چینوٹ نے اسیران کی ضمانت قبول کی اور اگلے روز ۸ مارچ کو ریذیڈنٹ مجسٹریٹ ربوہ نے مزید چار مقدمات میں ادارہ الفضل کے اسیران کی ضمانت لی.یہ چار مقدے حالیہ اسیری کے دوران درج ہوئے تھے.(۵۲) انتقال پر ملال حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خاں صاحب عالمی سطح کے ایک نابغہ روز گار وجود تھے.آپ خدائے واحد کے ایسے بندہ منتخب تھے جنہیں بارگاہ ایزدی سے قبولیت اور قربت کا خصوصی شرف عطا ہوا.مسیح پاک علیہ السلام کی مسیحی صحبت اور خلفائے احمدیت کے اکتاب فیض کی بدولت ابتداء سے ہی آپ کو صدق وصفا اور اخلاص و وفا میں غیر معمولی رفعت حاصل کرنے کی سعادت ملی.آپ سید نا حضرت امام مہدی علیہ السلام کے ان خاص الخاص اور چنیدہ زمرہ متبعین کے ایک ممتاز فرد تھے جنہوں نے علم و معرفت میں کمال حاصل کیا اور اپنی سچائی کے نو ر اور دلائل اور نشانوں کی رُو سے سب کا منہ بند کر دیا.مسیح پاک نے جو چشمہ فیض جاری کیا تھا، ہر قوم کو اس سے پانی پلانے میں حضرت چوہدری صاحب کا وجود باجود ایک منفرد اور ممتاز حیثیت رکھتا ہے.آپ دینی اور دنیا وی دونوں لحاظ سے فتح و ظفر کا آئنیہ دار اور اسم بامسمی تھے اور اپنے جماعتی ، قومی اور بین الاقوامی

Page 163

۱۳۷ کارناموں کی وجہ سے محبت اور عقیدت کے ساتھ یا درکھے جائیں گے.حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خاں صاحب ۶ فروری ۱۸۹۳ء کو پیدا ہوئے.۳ /ستمبر ۱۹۰۴ء کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی زیارت کا شرف لاہور میں حاصل کیا.ستمبر ۱۹۰۵ء میں پہلی بار قادیان تشریف لائے.۶ استمبر ۱۹۰۷ء کو دستی بیعت کی سعادت نصیب ہوئی.گریجوئیشن کے بعد آپ انگلستان تشریف لے گئے.لنکران سے بیرسٹر ہوئے.۱۹۱۹ء سے ۱۹۳۵ء تک جماعت احمدیہ لاہور کی امارت کے فرائض سرانجام دیئے.۱۹۲۴ء میں مذاہب عالم کا نفرنس ویمبلے میں حضرت مصلح موعود کا مضمون نہایت عمدہ اور شاندار طریق پر پڑھا.آپ وائسرائے ہند کی ایگزیکٹو کونسل کے ممبر بھی رہے اور باشندگان ہند خصوصاً مسلمانوں کے مفادات کے لئے بے لوث خدمات انجام دیں.قدرت ثانیہ کی جو بلی ۱۹۳۹ء کی تاریخ تقریب کے لئے باجازت حضرت مصلح موعود آپ نے تحریک کی اور جلسہ ۱۹۳۹ء پر جماعت کی طرف سے تین لاکھ روپے کی رقم حضور کی خدمت میں پیش کرنے کا یادگاری موقع ملا.قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمان پر ریڈ کلف ایوارڈ میں مسلمانوں کی طرف سے فاضلانہ اور مدلل بحث فرمائے.قیامِ پاکستان پر قائد اعظم نے آپ کو ملک کا پہلا وزیر خارجہ نا مز دفرمایا.سیکورٹی کونسل میں پاکستان کی فقید المثال نمائندگی کرنے کے علاوہ مسئلہ کشمیر، لیبیا ، سالی لینڈ ، ار بیٹریا، صومالیہ، سوڈان، تیونس، مراکش اور انڈونیشیا کی آزادی کے حق میں سرفروشانہ اور مجاہدانہ جد وجہد فرمائی.عالمی عدالت انصاف اور جنرل اسمبلی اقوام متحدہ کے صدر رہے.یکم ستمبر ۱۹۸۵ء کو دین و دنیا کا یہ چمکتا ہوا سورج اپنے مولائے حقیقی کے حضور حاضر ہوگیا.فانا للہ وانا الیہ راجعون.حضرت خلیفہ امسیح الرابع نے ۶ ستمبر ۱۹۸۵ء کے خطبہ جمعہ میں آپ کی وفات پر فرمایا: میں یقین رکھتا ہوں کہ آپ بھی اللہ تعالیٰ کے کلمات میں سے ایک کلمہ تھے اور ایک عظیم الشان مقام خدا تعالیٰ کی طرف سے آپ کو تقویٰ کا نصیب ہوا.“ چوہدری ظفر اللہ خاں صاحب مرحوم کو خصوصیت کے ساتھ ظاہری طور پر بھی اس کو پورا کرنے کا اس رنگ میں موقع ملا کہ آپ نے اپنی سچائی کے نور اور اپنے دلائل اور نشانوں کی رو سے بسا اوقات سب کے منہ بند کر دئیے.سیاست کے میدان میں بھی ، وکالت کے میدان میں بھی اور تبلیغ کے میدان میں بھی ایسی عمدہ نمائندگی کی توفیق آپ کو عطا ہوئی کہ اپنے تو اپنے دشمن بھی بے ساختہ پکار اٹھے کہ اس بطل جلیل نے بلاشبہ غیروں کے منہ بند کر دیئے ہیں.﴿۵۳) مجلس عاملہ انصار اللہ مرکزیہ میں حضرت چوہدری صاحب کو رکن خصوصی رہنے کا اعزاز حاصل تھا.آپ کے سانحہ ارتحال پر مجلس انصاراللہ مرکزیہ نے جو قرارداد تعزیت منظور کی ، اُس کی نقل پیش ہے: دد مجلس انصار الله مرکز یہ ربوہ آج بتاریخ ۲۱ تبوک ۱۳۶۴ هش بمطابق ۲۱ ستمبر ۱۹۸۵ء اپنے خصوصی اجلاس میں احمدیت کے مایہ ناز فرزند، حضرت مسیح موعود بانی سلسلہ احمدیہ کے رفیق،

Page 164

۱۳۸ جماعت کے نہایت متقی اور فدائی خادم - ملک و قوم اور انسانیت کی خدمات کے اعتبار سے بین الاقوامی شہرت کے حامل اور مجلس انصار اللہ مرکزیہ کی مجلس عاملہ کے قابل فخر اعزازی رکن حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب کی المناک جدائی پر دلی صدمہ اور گہرے غم کا اظہار کرتی ہے.حضرت چوہدری صاحب یکم ستمبر ۱۹۸۵ء کو ساڑھے ترانوے برس کی عمر میں لاہور کے مقام پر اپنے مولائے حقیقی کو پیارے ہوئے.انا للہ وانا اليه راجعون.آپ سیالکوٹ کے ایک متمول اور متدین زمیندار گھرانے کے چشم و چراغ تھے.آپ کے والد بزرگوار حضرت چوہدری نصر اللہ خان صاحب سیالکوٹ کے نامور اور راست گوئی میں مشہور وکیل تھے.آپ ۱۹۰۷ء میں چودہ سال کی عمر میں حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کی دستی بیعت سے مشرف ہوئے اور تا دم مرگ، زندگی کا ایک ایک لمحہ بھر پور پاکیزہ سرگرمیوں میں گزارا.آپ کو اوائل جوانی سے قدرت ثانیہ کے مظہر اول سے کسب فیض کا موقع ملا.اور پھر اس پاکیزہ سلسلہ کے دوسرے، تیسرے اور چوتھے مظہروں کے وقتوں میں آپ نے وہ کا رہائے نمایاں انجام دیئے جو یقیناً آئندہ آنے والی نسلوں کے لئے مشعل راہ کا کام دیں گے.قرآن مجید، احادیث نبویہ، کتب حضرت بانی سلسلہ احمدیہ اور متعدد دیگر کتب کا مستند اور عام فہم انگریزی زبان میں ترجمہ فرما کر آپ نے جماعت کے لٹریچر میں اس قدر قیمتی اور قابل قدرا ضافہ فرمایا ہے کہ اس کی افادیت کا احاطہ کرنا ممکن نہیں.۱۹۷۳ء سے آپ نے ایک عالمی عہدہ کو ترک کرتے ہوئے لندن میں ایک معمولی سے فلیٹ میں رہائش اختیار فرمالی اور اپنی تمام صلاحیتیں جماعت احمدیہ کی خدمت میں صرف کر دیں.حتی کہ خرابی صحت کے باعث ۱۹۸۳ء میں آپ لا ہور تشریف لے آئے اور اپنی صاحبزادی اور داماد مکرم چوہدری حمید نصر اللہ خان صاحب کے ہاں سکونت پذیر ہو گئے.بایں ہمہ آپ کی علالت اور گوشہ نشینی آپ کے فیضان کو بند کرنے کا باعث نہ ہوئی.آپ کی غربا پروری اور فراخدلی کے جذبات نے جو ایک ٹرسٹ قائم فرمایا اور جو احمد یہ فاؤنڈیشن کے نام سے موسوم ہے، اس کے تحت ہر ماہ قریباً پینتیس ہزار روپیہ طلباء، بیوگان اور دیگر مستحقین کو وظائف کا سلسلہ جاری ہے.۱۹۱۴ء میں انگلستان کی LINCONS INN لنکنز ان سے قانون کا اعلیٰ امتحان بارایٹ لاء پاس کر کے وطن واپس تشریف لائے.بفضلِ خدا جلد ہی اپنی خداداد صلاحیتوں کے باعث ایک ممتاز قانون دان کی حیثیت سے ترقی کرتے کرتے قانون ساز اسمبلی کے رکن ، گورنر جنرل کی ایگزیکٹو کونسل کے ممبر، آل انڈیا مسلم لیگ کے صدر، گول میز کانفرنس کے

Page 165

۱۳۹ کامیاب ترین نمائندہ ، فیڈرل کورٹ کے نامور حج ، باؤنڈری کمیشن میں پاکستان کے مخلص اور لائق ترجمان کی حیثیتوں میں انتھک اور پُر خلوص خدمات انجام دیں اور بانی پاکستان قائد اعظم جناب محمد علی جناح کے اعتماد پر سو فیصد پورا اترنے کے باعث پاکستان کے سب سے پہلے وزیر خارجہ بننے کا شرف حاصل کیا.۱۹۵۴ء سے ۱۹۷۳ء تک آپ عالمی عدالت انصاف کے حج اور آخر میں اس کے صدر اور اسی عرصہ میں قریباً پانچ سال تک اقوام متحدہ کی تنظیم میں پاکستان کے مندوب اور اُس کی جنرل اسمبلی کے سترھویں اجلاس کے صدر کے عہدوں پر متمکن رہے اور اپنی خداداد قابلیتوں اور مسلسل پُر خلوص کوششوں سے مظلوم ممالک خصوصاً کشمیر و فلسطین اور دیگر عرب ممالک کے لئے گرانقدر خدمات انجام دے کر نہ صرف ان ممالک کے جائز حقوق بحال کروائے بلکہ وطن عزیز پاکستان کی عظمت کو بھی دوبالا کرنے کا باعث ہوئے.انسانی ہمدردی اور عدل و مساوات کے جذبات سے معمور آپ کی مدلل اور مسکت شہرہ آفاق تقاریر سے ایوان ہائے شرق و غرب گونجے جن سے تاریخ عالم میں آپ کو ایک منفرد مقام حاصل ہو گیا ہے اور اس طرح بفضل خدا آپ سید نا حضرت بانی جماعت احمدیہ کی ان پیشگوئیوں کے مصداق ٹھہرے جن میں علم و معرفت میں کمال حاصل کرنے والے وجودوں کا ذکر ہے.ہمارے موجودہ محبوب امام ایدہ اللہ تعالیٰ نے حضرت چوہدری صاحب کے تقوی وطہارت اور علم و معرفت میں کمال رکھنے کے باعث آپ کو خدا تعالیٰ کا ایک کلمہ قرار دیا ہے.حضرت چوہدری صاحب ایسے گوہر نایاب ، متقی و پرہیز گار اور نافع الناس وجود کی جدائی سے یقینا ہم سب اراکین مجلس عاملہ انصار اللہ مرکزیہ کو ایک گہرا صدمہ پہنچا ہے.لیکن اللہ تعالیٰ کی رضا کو مقدم رکھتے ہوئے ہم اس کے فیصلہ پر سر تسلیم خم کرتے ہیں کہ بلانے والا ہے سب سے پیارا اسی پر اے دل تو جاں فدا کر نیز ہم سب بارگاہ ایزدی میں دست بدعا ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان پر بے شمار رحمتیں نازل فرمائے.ان کی اولاد، نسلوں، عزیزوں اور پیاروں کو بھی رحمتیں عطاء فرمائے اور صبر جمیل کا نمونہ اختیار کرتے ہوئے ہر ایک کو ان کی خوبیاں اپنانے کی توفیق بخشے آمین.ہم ہیں اراکین مجلس عاملہ انصاراللہ مرکز یہ ربوہ قرار پایا کہ اس قرارداد کی نقول سیدنا حضرت امام جماعت احمد یہ ایدہ اللہ تعالیٰ ، حضرت چوہدری صاحب کی صاحبزادی محترمہ امتہ الھی بیگم صاحبہ، داماد محترم چوہدری حمید نصر اللہ خان صاحب کی خدمت میں ارسال کی جائے.

Page 166

۱۴۰ دورہ جات انسپکٹر ان انصار اللہ ماه اضلاع فروری ۱۹۸۵ء نواب شاہ، سانگھڑ، حیدر آباد، گوجرانوالہ سیالکوٹ، گوجرانوالہ مارچ اکتوبر نومبر سرگودھا، گوجرانوالہ، نواب شاہ، سانگھڑ، تھر پارکر، حیدر آباد بہاولپور، بہاولنگر، تھر پارکر ، حیدر آباد، بدین ٹھٹھہ دسمبر ۱۹۸۵ء ملتان ، خانیوال، بہاولپور،مظفر گڑھ، رحیم یارخان، اوکاڑہ گوشواره آمدور وانگی ڈاک و موصولہ رپورٹس ۱۹۸۵ء ماه مجالس ۵۱ 11.۵۴ ۴۵ خطوط از مجالس واضلاع خطوط بنام مجالس واضلاع موصولہ رپورٹ فروری مارچ اپریل مئی جون اکتوبر نومبر دسمبر 11.۱۳۵۰ ۵۷۵ ۲۴۰ ۱۸۰۹ ١٠١٢ ۱۹۵ ۲۰۲۱ ۱۴۸ ۱۲۰۰ ۵۱۵ ۲۲۵ ۱۱۵۰ ΥΛΙ ۲۰۰ ۱۰۲۵ ۷۳۱ ۱۸۰ ۵۴۱ ۵۹۰ 17.۸۸۵ ۱۰۵۰ رپورٹ قیادت اصلاح وارشاد مرکز یہ اکتوبر ۱۹۸۵ء اکتوبر ۱۹۸۵ء میں قیادت اصلاح و ارشاد کے نائین کا ہفتہ وار اجلاس ہوتا رہا.خطبہ جمعہ حضور ۱۹ جولائی کی اڑھائی سوکیسٹ تیار کروا کے دستی تقسیم کی گئیں."نحن انصار الله ( خطاب حضور انور انصار اللہ یو کے.ے جولائی ۱۹۸۵ء) کی ایک ہزار کا پیاں مجالس میں تقسیم کروائی گئی.پروگرام ”دعوت الی اللہ ہمارا فرض ہے اور اس کے پانچ ذرائع بذریعہ ڈاک و دستی تین سو کی تعداد میں تقسیم کیا گیا.نیز اخبار جنگ لندن کے تراشوں پر مشتمل فوٹوسٹیٹ کی سونقول مجلس کو بھجوائی گئیں.قیام سلائیڈز لائبریری مکرم مولا نا محمد اسمعیل منیر صاحب قائد اصلاح وارشاد کی نگرانی میں مجلس انصار اللہ مرکز یہ میں سلائیڈ ز لائبریری کا قیام کیا گیا جس میں کم و بیش ایک ہزار رنگین سلائیڈ ز بنائی گئیں جو دنیا بھر میں جماعتی مساعی

Page 167

۱۴۱ پر مشتمل تھیں.خصوصی پیغام صدر محترم ماہ جون ۱۹۸۵ء میں ناظمین اضلاع کو صدر محترم کا خصوصی پیغام کارکنان دفتر مرکزیہ کے ذریعہ بھجوایا گیا.یہ پیغام کلمہ طیبہ کے بیجز لگانے کے بارہ میں تھا.خطبات جمعہ کی اشاعت ملکی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع کے خطبات جمعہ خاص طور پر ۷ و ۱۴ فتح / دسمبر ۱۹۸۴ء کی کیسٹ مجلس انصار اللہ کی طرف سے دو ہزار کی تعداد میں تیار کروا کے تمام اضلاع میں غیر از جماعت احباب کو سنانے کے لئے ماہ فروری ۱۹۸۵ء میں ناظمین اضلاع کو بھجوائی گئیں.اس سلسلہ میں یہ رپورٹس مرکز میں آئیں کہ جن غیر از جماعت دوستوں نے سنی ہیں، اُنہوں نے بہت اچھا اثر لیا ہے.بعض لوگ تو بر ملا اظہار کر رہے ہیں کہ ہم احمدیوں کے عقیدہ کے متعلق پہلے اتنے واقف نہ تھے جتنے کہ اب ہوئے ہیں بلکہ کئی غیر از جماعت دوستوں نے ان کیسٹوں کی کا پیاں بھی کرائیں تا وہ اسے اپنے عزیز واقارب کو بھی سنا سکیں.دوره ساہیوال، ملتان وصوبہ سندھ ماہ جولائی ۱۹۸۵ء میں ساہیوال، ملتان ، صوبہ سندھ کے تمام اضلاع بشمول کراچی کے دورہ کے لئے صدر محترم کی ہدایت پر ایک مرکزی وفد تشکیل دیا گیا جو مکرم پروفیسر محمد اسلم صابر صاحب، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب اور مکرم چوہدری محمد سلطان اکبر صاحب پر مشتمل تھا.اس وفد نے نہایت محنت اور ذوق وشوق سے سندھ کے تمام اضلاع کا دورہ کیا.خصوصی دوره مجالس صوبہ سندھ برائے شمولیت اجتماع ۱۹۸۵ء میں قرائن سے اس بات کی توقع کی جارہی تھی کہ مجلس کو سالانہ اجتماع کی اجازت مل جائے گی جس کی مجوزہ تاریخیں ۲۵ سے ۲۷ اکتوبر ۱۹۸۵ تھی.غیر معمولی حالات کے پیش نظر یہ ضروری سمجھا گیا تھا کہ کراچی کے علاوہ صوبہ سندھ کے تمام اضلاع میں کراچی کے انصار کو بھجوا کر مجالس کا تفصیلی دورہ کروایا جائے اور ان مجالس کی سو فیصد نمائندگی کی کوشش کریں.نیز زیادہ سے زیادہ تعداد میں اراکین کی شمولیت اور چندہ جات کی وصولی کی طرف بھی توجہ دلائی جائے.اس مرکزی ہدایت پر مجلس عاملہ ضلع کراچی کا اجلاس ۲۹ ستمبر ۱۹۸۵ء کو گیسٹ ہاؤس کراچی میں منعقد ہوا.اس ہنگامی اجلاس میں زعماء اعلیٰ نے بھی شرکت کی.فیصلہ کیا گیا کہ ضلع کراچی کی مجالس میں زعماء اعلیٰ کے ذریعہ عمل درآمد کرایا جائے گا اور اندرونِ سندھ ہدایات پہنچانے کے لئے تین مراکز (۱) حیدرآباد (۲) میر پور خاص

Page 168

۱۴۲ (۳) نواب شاہ متعین کرا کے چھ انصار پر مشتمل وفود مراکز میں بھجوائے جائیں.تینوں وفود نے اپنا سفر یکم اکتوبر ۱۹۸۵ء سے شروع کر کے ایک ہفتہ کے اندر مرکزی ہدایات کو بر وقت مجالس تک پہنچا دیا.اضلاع اور دورہ کرنے والے انصار کی تفصیل اس طرح ہے.مجالس ضلع نواب شاہ.خیر پور مکرم محمد فاضل صاحب مکرم ملک الطاف الرحمن صاحب سانگھڑ بدین.حیدر آباد مکرم مسعود احمد مجاہد صاحب لاڑکانہ مکرم محمد عبد اللہ صاحب تھر پارکر مکرم حاجی غلام رسول صاحب سکھر.شکار پور.جیکب آباد مکرم منور احمد و منیس صاحب روانگی سے قبل ان وفود کوضروری تحریری ہدایات ، امیر صاحب و ناظم صاحب کے نام خطوط وغیرہ اور زبانی ہدایات دی گئیں.مکرم مرزا عبدالرحیم بیگ صاحب قائمقام امیر کراچی نے اپنی قیمتی نصائح سے نوازا اور دعا کروائی.اجلاس زعماء ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ ، جھنگ مورخه ۴ اکتوبر ۱۹۸۵ء کو ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے ممبرانِ عاملہ زعماء مجالس کا اجلاس منعقد ہوا.یہ اجلاس صبح گیارہ بجے سے ایک بجے تک جاری رہا.تینتیس میں سے بائیس زعمائے مجالس اور بارہ میں سے آٹھ ممبرانِ عاملہ حاضر تھے.اسی دن نماز عصر کے بعد جھنگ میں ضلعی و شہر کی عاملہ کا اجلاس بھی ہوا.ضلعی عاملہ کے آٹھ میں سے پانچ اور شہر کی عاملہ کے دس میں سے سات اراکین نے شرکت کی.ہر دو جگہ پر مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد تحریک جدید نے تنظیمی جائزہ لیا اور نماز با جماعت، مجوزہ مرکزی سالانہ اجتماع میں شمولیت اور تحریک جدید کی طرف خصوصی توجہ دلائی.اجتماع انصار الله ۱۹۸۵ء سالانہ اجتماع ۱۹۸۵ء کا پروگرام مرتب کرنے کے لئے صدر محترم نے ۱/۸اگست ۱۹۸۵ء کو مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب کی سربراہی میں مندرجہ ذیل ممبران مقرر کئے.مکرم منور شمیم خالد صاحب ، مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب، مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی، مکرم عبدالرشید صاحب غنی.یہ اجتماع ۲۵ سے ۲۷ اکتوبر کو منعقد کیا جانا قرار پایا.اس کے لئے درخواست ڈپٹی کمشنر جھنگ کو ۸ ستمبر کو دی گئی.جو ی تھی.

Page 169

۱۴۳ FROM, MAJLIS ANSARULLAH MARKAZIA, RABWAH.8 SEP., 85 TO THE DEPUTY COMMISSIONER, JHANG SADAR.SIR, THE 27 TH ANNUAL MEETING OF MAJLIS ANSARULLAH MARKAZIA IS SCHEDULED TO BE HELD FROM 25TH TO 27TH OCTOBER, 1985 AT RABWAH IN THE COMPOUND OF JALSA SALANA NEAR BAITUL AQSA.ENTRY WILL BE BY PERMITS WHICH WILL BE ISSUED BY THE MAJLIS.TRADITIONALLY NO POLITICAL AND SECTARION ISSUES ARE DISCUSSED IN THE MEETING AND THE MEETING WILL BE HELD IN A SPIRITUAL AND PEACEFUL ATMOSPHERE.IT IS REQUESTED THAT THE PERMISSION MAY KINDLY BE GRANTED FOR HOLDING THE SAID MEETING AND FOR USE OF LOUD SPEAKER AS THE PARTICIPANTS NUMBER MORE THAN TEN THOUSAND.A COPY OF PROGRAMME FOR THIS MEETING IS ENCLOESED.THANKING YOU.YOURS OBEDIENTLY MAJOR (RTED) CH.ABDUL QADIR QAID UMOOMI انہی دنوں میں مجلس تحفظ ختم نبوت نے بھی اپنی کا نفرنس ربوہ میں رکھی جس کی منظوری حکومت نے دے دی.اس پر قائد صاحب عمومی کی طرف سے ڈی سی کو لکھا گیا کہ اگر ٹکراؤ کی وجہ سے وہ اجازت دینے میں دقت محسوس کرتے ہیں تو مجلس کو یکم سے ۳ نومبر ۱۹۸۵ء تک اجتماع منعقد کرنے کی اجازت دی جائے.چنانچہ مندرجہ ذیل ترمیم شدہ درخواست ڈپٹی کمشنر جھنگ کو دی گئی.

Page 170

۱۴۴ FROM ΤΟ SIR, MAJLIS ANSARULLAH MARKAZIA, RABWAH.OCT, 85 THE DEPUTY COMMISSIONER, JHANG SADAR.AN APPLICATION REGARDING PERMISSION TO ALLOW THE MAJLIS ANSARULLAH MARKAZIA TO HOLD THE 27TH ANNUAL MEETING FROM 25TH TO 27TH OCT.1985 IN THE COMPOUND OF JALSA SALANA NEAR BAITUL AQSA RABWAH WAS SUBMITTED ON 8TH SEPTEMBER, 1985.NO REPLY TO OUR REQUEST HAS SO FAR BEEN RECEIVED BUT IT IS UNDERSTOOD THAT THE DISTRICT ADMINISTRATION IS RELUCTANT TO GRANT PERMISSION BECAUSE OF THE CLASH IN DATES OF THE KHATAM-E-NUBUWWAT CONFRENCE PROPOSED TO BE HELD ON 24TH & 25TH OCT., 85.IT IS REQUESTED THAT PERMISSION MAY PLEASE BE GRANTED FOR THE ANNUAL MEETING ON 1ST TO 3RD NOV., 85.THE DATES ON THE PROGRAME SUBMITTED WITH OUR APPLICATION DATED 8TH SEPT.WILL BE AMENDED ACCORDINGLY.IT WILL NOT BE OUT OF PLACE TO MENTION THAT THE ELECTION OF PRESIDENT AND VICE PRESIDENT FOR THE NEXT TERM STARTING FROM 1ST JAN., 86 TO 31ST DEC.88 WILL ALSO BE DONE DURING THR COURSE OF THE MEETING.THIS MEETING THEREFORE BECOMES A MUST.IT IS ALSO REQUESTED THAT PERMISSION MAY ALSO PLEASE BE GRANTED FOR THE USE OF LOUD SPEAKER AS PER PROGRAMME AS THE

Page 171

۱۴۵ NUMBER OF PARTICIPANTS WILL BE MORE THAN TEN THOUSAND.THANKING YOU.YOURS OBEDIENTLY MAJOR (RTED) QAID UMOOMI ÁCH.ABDUL QADIR A بار بار استفسار کے باوجود اجتماع کے بارے میں جب کوئی بھی جواب ڈپٹی کمشنر کی طرف سے نہ دیا گیا تو مکرم قائد صاحب عمومی نے مندرجہ ذیل ٹیلی گرام ڈپٹی کمشنر کو دیا.CLASS X TELEGRAMME DISTRICT MAGISTRATE JHANG APPLICATION FOR PERMISSION FOR HOLDING ANNUAL MEETING OF MAJLIS ANSARULLAH ON 25 TO 27 OCT 85 WAS SENT TO YOUR OFFICE ON 11TH SEPTEMBER 85 NO REPLY HAS SO FAR BEEN RECEIVED REQUEST IMMEDIATE REPLY AS ARRANGEMENTS FOR BOARDING AND LODGING OF THOUSANDS OF PARTICIPANTS HAVE TO BE MADE QAID UMOOMI ANSARULLAH MARKAZIA اس ٹیلی گرام کے بعد 19اکتوبر کو ڈپٹی کمشنر نے مجلس کی درخواست کو مستر د کر دیا اور مندرجہ ذیل حکم نامہ لکھا.اس کا چر بہ ماہنامہ انصار اللہ بابت ماہ اکتوبر۱۹۸۵ء میں شائع ہوا جسے نمونہ کے طور پر یہاں بھی دیا جاتا ہے.FROM To THE DEPUTY COMMISSIONER JHANG.CH.ABDUL QADIR

Page 172

۱۴۶ No.MAJLIS ANSARULLAH MARKAZIA RABWAH 12069/GB.DATED 9-10-85 Subject: APPLICATION FOR PERMISSION TO HOLD 27TH ANNUAL MEETING OF MAJLIS ANSARULLAH MARKAZIA RABWAH FROM 25TH TO 27TH OCTOBER, 1985 AND USE OF LOUD SPEAKER MEMORANDUM REFERENCE YOUR APPLICATION DATED 8.9.85 YOU ARE HEREBY INFORMAED THAT YOUR ABOVE NOTED APPLICATION HAS BEEN CONSIDERED AND REJECTED.FOR DEPUTY COMMISSIONER JHANG NO./GB DATED: A COPY IS FORWARDED TO THE: 1) SUPERINTENDENT OF POLICE, JHANG.2) ASSISTANT COMMISSIONER, CHINIOT.FOR INFORMATION AND NECESSARY ACTION.FOR DEPUTY COMMISSIONER JHANG.دی گئی.اس حکم نامہ کے بعد ریذیڈنٹ مجسٹریٹ ربوہ کی طرف سے ایس ایچ او تھا نہ ربوہ کو یہ تحریری اطلاع منجانب : ریذیڈنٹ مجسٹریٹ ربوہ بنام: ایس ایچ او ربوہ عنوان : سالانہ جلسه مجلس انصار الله مرکز یه ر بوه مورخه ۲۵ اکتوبر ۱۹۸۵ء تا ۲۷ اکتوبر ۱۹۸۵ء مختصر نامه : مقدمہ مندرجہ عنوان بالا میں آپ میجر ریٹائر ڈ چوہدری عبدالقادر قائد عمومی مجلس انصار اللہ مرکز یہ ربوہ کو حسب ضابطہ مطلع کریں کہ ان کی درخواست برائے جلسہ کی اجازت ڈپٹی کمشنر صاحب جھنگ نے نہیں فرمائی الہذا مطلع رہیں.دستخط ریذیڈنٹ مجسٹریٹ ربوہ ۸ اکتوبر ۶۱۹۸۵

Page 173

۱۴۷ ڈپٹی کمشنر کے اس ظالمانہ اور متعصبانہ فیصلہ کے خلاف مکرم قائد صاحب عمومی کی طرف سے وفاقی وزیر داخلہ، وزیر اعلیٰ پنجاب اور ہوم سیکرٹری پنجاب کو تا را رسال کئے گئے جن کی نقل پیش ہے.TELEGRAM MINISTER OF INTERIOR ISLAMABAD CHIEF MINISTER PUNJAB LAHORE SECRETARY HOME DEPARTMENT PUNJAB LAHORE PERMISSION TO HOLD OUR 27TH ANNUAL MEETING FROM 25TH TO 27TH OCTOBER 1985 WAS SOUGHT FROM DISTRICT ADMINISTRATION JHANG ON 8TH SEPTEMBER 85 DEPUTY COMMISSIONER JHANG HAS REFUSED PERMISSION ON 8TH OCTOBER 1985 IT IS STRANGE THAT WE ARE NOT PERMITTED TO HOLD THIS ANNUAL MEETING AT OUR OWN HEADQUARTERS BUT OUR OPPONENTS KHATAM-I-NUBAWWAT CONFERENCE WHO BLATANTLY ABUSE OUR ELDERS AND RESPECTED LEADERS ARE ALOWED TO HOLD SUCH MEETING AT RABWAH THEY NOT ONLY ABUSE US BUT ALSO USE DEROGATORY LANGUAGE AGAIST THE GOVERNMENT AND INSTIGATE PEOPLE TO TAKE LAW IN THEIR OWN HANDS.QAID UMOOMI ANSARULLAH MARKAZIA انصاران تین دنوں میں ربوہ کی بابرکت فضا میں تشریف لا کر اپنے ایمان کو بڑھانے کے لئے راہ تک رہے تھے مگر آہ حکومت وقت کی ظالمانہ پالیسی کے باعث یہ اجتماع منعقد نہ کیا جاسکا.درخواستوں کے اس غیر منصفانہ استراد کے بعد مرکز کی طرف سے اپنے شکستہ دل بھائیوں کی اطلاع کے لئے روزنامہ الفضل ربوہ میں مندرجہ ذیل نوٹ شائع کر وایا گیا.التواء سالانہ اجتماع انصار اللہ مرکزیہ مجلس انصاراللہ مرکزیہ کا سالانہ اجتماع جو مورخه ۲۵ تا ۲۷ اکتوبر ۱۹۸۵ء/ اخاء۱۳۶۴ هش منعقد ہونا تھا ، کے سلسلہ میں ہماری درخواست جو ۸ تبوک / ستمبر کو بھجوائی گئی تھی ، کے جواب میں ۱۸ خاء/ اکتوبر کو جو اطلاع ملی اُس کے مطابق ضلعی انتظامیہ جھنگ نے سالانہ اجتماع کے انعقاد کی منظوری دینے سے انکار کر دیا

Page 174

۱۴۸ ہے.انالله و انا اليه راجعون.اس وجہ سے اجتماع غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کیا جاتا ہے.احباب یہ دن تسبیح وتحمید، ذکر الہی ، درود شریف کے درد اور دعاؤں میں گزاریں.سالانہ اجتماعات کا التواء قائد عمومی مجلس انصاراللہ مرکز یہ ربوہ“ ۱۹۸۴ کے بدنام زمانہ آرڈینینس کے نفاذ کے بعد مجلس انصاراللہ مرکز یہ اجتماعات کے انعقاد کے لئے با قاعدہ حکومت کو درخواست دیتی رہی مگر اس کے بعد کسی بھی سال اجتماع کے انعقاد کی اجازت نہیں مل سکی.مجلس کی طرف سے ہر سال درخواست حکومت وقت کو دی جا رہی ہے.پہلے دو تین سال تو تحریری طور پر انکار ملتا رہا اس کے بعد درخواست کا جواب دینا ہی مناسب نہیں سمجھا گیا.محدود شوری کا آغاز ہر سال سالانہ اجتماع کے موقعہ پر ایک یا دو دن کے لئے مجلس شوری منعقد ہوتی رہی.۱۹۸۳ء کے اجتماع تک اس طریق پر عمل ہوتا رہا.۱۹۸۴ء سے ملکی حالات کی بناء پر اجتماعات کے نہ ہو سکنے کے سبب اسے جاری رکھنا ناممکن ہو گیا.اس خلا کو کسی حد تک پورا کرنے کے لئے حضرت خلیفتہ امسیح الرابع کی منظوری سے مرکز میں ۱۹۸۵ء سے محمد ود شوری منعقد کی جاتی رہی.ابتداء اس میں مرکزی قائدین کے علاوہ ناظمین اضلاع و علاقہ اور چند زعمائے اعلیٰ کو شمولیت کی دعوت دی جاتی تھی تاہم بعد میں بیس سے زائد انصار رکھنے والی مجالس کے زعماء کو بھی شامل کر لیا گیا.اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے عہد یداران کا اجلاس بھی منعقد کیا جاتا رہا جس میں صدر مجلس اور مرکزی عاملہ ہدایات دیتے رہے.محدود شوری کا آغاز کس طرح ہوا؟ اس امر کی وضاحت صدر محترم کے اُس خط سے ہوتی ہے جو آپ نے سیدنا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت بابرکت میں ۹ نومبر ۱۹۸۵ء کو تحریر کیا.آپ نے لکھا: د و بسم اللہ الرحمن الرحیم سیدی السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ ۱۹۸۴ء کے سالانہ اجتماع کے موقع پر آئندہ تین سال کے لئے مجلس انصاراللہ کے صدر کا انتخاب ہونا تھا.سالانہ اجتماع نہ ہو سکنے کی وجہ سے انتخاب نہ ہو سکا اور حضور اید کم اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ خاکسار مزید ایک سال بطور صدر کام کرے.امسال بھی اجتماع نہ ہو سکنے کی وجہ سے شوری منعقد نہ ہوسکی اور صدر اور نائب صدر صف دوم کا انتخاب نہیں ہو سکا.حضور کے زبانی ارشاد کی روشنی میں تجویز ہے کہ مجلس انصار اللہ کو

Page 175

۱۴۹ ایک محدو د شوری منعقد کرنے کی اجازت دی جائے جو صدر اور نائب صدر صف دوم کا انتخاب کر کے حضور کی خدمت میں اپنی رائے پیش کرے اور مجلس سے اگر کوئی اور مشورہ طلب ہوں تو اُن پر بھی غور کرے.اس غرض کے لئے مندرجہ ذیل پر مشتمل شوری منعقد کرنے کی منظوری مرحمت فرمانے کی درخواست ہے.اعزازی اراکین مجلس انصاراللہ مرکز یہ -1 ۲ - اراکین مجلس عاملہ انصار اللہ مرکز یہ ۳ - ناظمین علاقہ ۴ - ناظمین ضلع ۵- مندرجہ ذیل تعداد کے مطابق زعماء اعلیٰ صوبہ بلوچستان.ا صوبہ سندھ.صوبہ سرحد ۲ -Y صوبہ پنجاب - ۲۰ ۱۹۸۳ء کے علم انعامی کے فیصلہ کے وقت کام کے لحاظ سے پہلی دس مجالس کے زعماء ( ۱۹۸۳ ء اس لئے کہ جلسہ نہ ہو سکنے کی وجہ سے ۱۹۸۴ء میں کوئی ایسا اعلان نہیں کیا گیا.) شوری ربوہ میں منعقد کرنے کی تجویز ہے.انتخاب صدر کے اجلاس کے لئے صدرا جلاس مقرر کرنے کی بھی درخواست ہے.یہ خط حضور انور کے ملاحظہ میں ۱۳ نومبر کو آیا اور حضور نے حضرت مرزا عبدالحق صاحب کو اجلاس انتخاب کی صدارت کا ارشا د فرمایا.محمد ود شوری ۱۹۸۵ء سید نا حضرت خلیفتہ المسح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد کی تعمیل میں محدود شوریٰ انصار اللہ مورخہ ۶ دسمبر ۱۹۸۵ ء طلب کی گئی.پہلا اجلاس صبح دس بجے دفتر انصار اللہ مرکزیہ کے ہال میں زیر صدارت صدر محترم چوہدری حمید اللہ صاحب شروع ہوا.جس میں اراکین خصوصی ، ممبران مجلس عاملہ مرکز یہ، ناظمین اضلاع ، زعماء اعلیٰ اور بڑی مجالس کے زعماء شامل ہوئے.حاضری اللہ تعالیٰ کے فضل سے مختصر نوٹس کے باوجود خوش کن تھی.ترانوے مدعو ناظمین و زعماء میں سے اسی شریک ہوئے.الحمد للہ.تلاوت قرآن کریم ، عہد اور صدر مجلس کے مختصر خطاب کے بعد دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ ہمیں صحیح مشورہ

Page 176

۱۵۰ دینے کی توفیق عطا فرمائے اور ہماری کمزوریوں کی پردہ پوشی فرمائے.مکرم قائد صاحب مال نے سال ۱۹۸۶ ء کا بجٹ پیش کیا جو ۱۴۴۵۰۰۰ روپے آمد وخرچ پر مشتمل تھا.صدر مجلس نے اراکین شوری کی رائے لینے کے لئے نام طلب کئے.پھر باری باری درج ذیل احباب نے اپنے خیالات کا اظہار فرمایا.مکرم چوہدری افتخار احمد صاحب زعیم اعلیٰ ماڈل ٹاؤن لاہور.مکرم محمد حسین صاحب گل ناظم ضلع اوکاڑہ.مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی.مکرم مبشر احمد صاحب گوندل ناظم ضلع حیدر آباد.مکرم میاں مبارک احمد صاحب ناظم ضلع فیصل آباد مکرم مبارک احمد صاحب زعیم اعلی راولپنڈی صدر.مکرم ناصر احمد صاحب ناظم ضلع ہزارہ ایبٹ آباد ان احباب کی رائے تھی کہ اصلاح وارشاد کے لئے مختص کی رقم پندرہ ہزار روپے کم ہے، اسے زیادہ کرنے کی تجویز کی گئی.اشاعت کی رقم پچاس ہزار روپے میں بھی اضافہ کی تجویز تھی.نیز کیسٹ کی لائبریری کے قیام کی تجویز بھی پیش کی گئی کہ مرکز میں حضور کے خطاب پر مشتمل کیسٹ کی لائبریری ہوا اور اُس میں موجود کیٹیں کا انڈیکس تیار کیا جائے جس کی اطلاع تمام مجالس کو ہوتا وہ اپنی ضرورت کے مطابق مطلوبہ کیٹیں حاصل کر سکیں.مکرم مبارک احمد صاحب راولپنڈی کی تجویز تھی کہ صف دوم کے لائحہ عمل کو اس طرح عملی شکل دی جائے کہ خدام میں سے انصار میں آنے والے دوست تعمل محسوس کریں.اس کے لئے صحت جسمانی کے تحت پروگرام شامل کئے جائیں اور اس حصہ کو مزید بیدار اور ہوشیار کیا جائے.کچھ دوستوں کی یہ تجویز بھی تھی کہ مرکزی وفود میں اضافہ کیا جائے اور بجائے بڑے بڑے شہروں اور قصبوں میں جانے کے، چھوٹی چھوٹی مجالس میں بھی قائدین اور مرکزی وفود جائیں تو بہتر ہوگا.صدر محترم نے اس سلسلہ میں آگاہ فرمایا کہ اصلاح وارشاد کے لئے رکھی گئی رقم سے اکثر و بیشتر زیادہ خرچ ہوتا ہے اور بالواسطہ بھی ایسے کاموں پر اخراجات کئے جاتے ہیں جن کا تعلق کسی نہ کسی طرح اصلاح وارشاد سے تھا.مثلاً ے اور ۱۴دسمبر ۱۹۸۴ ء کے خطبات کے ٹیسٹس کا مجالس کو بھجوائے یا ۱۹ جولائی ۱۹۸۵ء کے خطبہ کے کیسٹ کی ترسیل وغیرہ.اس کے بعد صدر محترم نے حضور کے خطاب فرموده بر موقع سالانہ اجتماع انگلستان سے اقتباس پیش کر کے فرمایا کہ عمومی تلقین کے ساتھ ساتھ خصوصی توجہ کی بھی ضرورت ہے.اس کے لئے منتخب شدہ احباب کو خاص طور پر داعی الی اللہ کے لئے طور پر تیار کیا جانا ضروری ہے.بزم ارشاد کام کر رہی ہیں مگر صحیح لائنوں پر کام نہیں ہو رہا.ممبران شوری اس سلسلہ میں رائے دیں کہ یہ کام کس طرح آگے بڑھایا جائے.یعنی اگر کلاس چلائی جائے اور داعی الی اللہ ٹرین (TRAIN) کئے جائیں تو یہ کلاس (۱) کتنی مدت کی ہو، (۲) نصاب کیا ہو،

Page 177

۱۵۱ (۳) کس سطح پر منعقد کی جائے یعنی مرکز میں یا اضلاع میں.اس مسئلہ پر درج ذیل احباب نے اظہار خیال فرمایا.مکرم چوہدری افتخار احمد صاحب لاہور.مکرم بشیر الحق صاحب چوکی ضلع قصور.مکرم نعیم احمد خان صاحب کراچی.مکرم ڈاکٹر احمد حسن چیمہ صاحب گجرات.مکرم چوہدری انور حسین صاحب امیر ضلع شیخو پورہ.مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح و ارشاد مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نا ئب صد رصف دوم.مکرم منور شمیم خالد صاحب قائد تعلیم.مکرم جلال الدین صاحب سیالکوٹ.مکرم سید رفیق احمد صاحب گجرات.مکرم میجر عبدالحمید شر ما صاحب قائد وقف جدید.ممبران نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے وقت اس بات پر زور دیا کہ داعی الی اللہ کے لئے منتخب احباب کو تیار کیا جائے اور کلاس کروائی جائے.نصاب حضور کے خطبات کو سامنے رکھتے ہوئے مقرر کیا جا سکتا ہے.حوالہ جات کی فوٹوسٹیٹ کروا کر مجالس کو مہیا کی جائیں جو اہم مسائل کے بارے میں ہوں کیونکہ اصل کتب اکثر دستیاب نہیں ہوتی ہیں.کلاس کس جگہ چلائی جائے ، اس کے بارہ میں چند اراکین مرکز میں کلاس لگانے کے حق میں تھے اور کچھ مرکز سے باہر.یہ بھی تجویز تھی کہ بزم ارشاد کے لئے افراد کو چن کر ٹرینینگ دی جائے.ان کا اجلاس مقامی طور پر ہر ہفتہ منعقد ہوا کرے.مکرم چوہدری انور حسین صاحب نے فرمایا کہ خدمت خلق ، کھیلوں کے مقابلہ، سیرت النبی کے جلسے اور اس قسم کی تقریبات کے ذریعہ رابطہ بڑھایا جائے پھر دعوت الی اللہ کے لئے زمین تیار ہو سکے گی.اسی طرح حضور کے خطبات کو شائع کر کے مجالس کو مہیا کئے جائیں.انصار کے اجتماعات زیادہ کئے جائیں اور تمام ذیلی تنظیموں میں مکمل ہم آہنگی پیدا کی جائے یعنی جہاں تک ممکن ہو اُن کے اجتماعات اکٹھے کر لئے جایا کریں.کلاسیں اضلاع میں ہوں.مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نے فرمایا کہ مرکز میں کلاس وغیرہ کرنا مشکل ہوگا.کلاس اضلاع میں ہی لگائی جائیں.خطبات کے علاوہ مجالس سوال و جواب کے لیسٹس بھی استعمال کئے جاویں.مرکز کے ساتھ ساتھ اضلاع اور بڑی مجالس میں بھی ٹیسٹس (CASSETS) لائبریریاں قائم کی جائیں.کیسٹ سکیم کو مربوط کرنا لازمی ہے اور اراکین مجالس کو دعوت الی اللہ کے کام کے لئے MOTIVATION کی ضرورت ہے.اس کے لئے ٹھوس عملی کام ہونا چاہیئے.ممبران نے اس رائے کا بھی اظہار کیا کہ مرکزی وفود زیادہ تعداد میں مجالس میں بھجوانے کا بندوبست کیا جائے اور اُن سے زیادہ سے زیادہ دورے کروائے جائیں خاص طور پر صوبہ سرحد میں کیونکہ وہاں رابطہ کی کمی محسوس کی جاتی ہے.اس بحث کے بعد اتفاق رائے سے تجویز منظور کرنے کی سفارش کی گئی.

Page 178

۱۵۲ انتخاب صدر و نا ئب صد رصف دوم: اس دوران گیارہ بجے دن حضرت مرزا عبدالحق صاحب صوبائی امیر پنجاب کی زیر صدارت عرصہ ۸۶ ء تا ۸۸ ء کے لئے صدر مجلس اور نائب صدر صف دوم کا انتخاب ہوا.اتفاق رائے سے مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدرا اور مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نائب صدر صف دوم منتخب ہوئے.خطاب صدر محترم : وقفہ برائے نماز جمعہ کے بعد ۳ بجے دوپہر ایک اور اجلاس منعقد ہوا جس کی ابتداء تلاوت قرآن کریم سے ہوئی.تلاوت کے بعد صدر محترم نے نمائندگان کو خطاب کرتے ہوئے درج ذیل امور کی طرف توجہ دلائی.جماعت جس دور سے گذر رہی ہے ، اُس کو ساری جماعت سمجھ رہی ہے اور محسوس کر رہی ہے.پاکستان کی جماعتوں کو جو خاص طور پر تکلیف ہوئی ہے وہ حضور انور کی جسمانی دوری ہے.یہ دوری عارضی ہے اور انشاء اللہ تعالیٰ جلدی دور ہو جائے گی.روحانی دوری کسی طرح بھی پیدا نہیں ہونی چاہئیے.حضور سے روحانی قرب پیدا کرنا بہت ضروری ہے.جتنا تعلق میں بڑھے ، کم ہے.اس کا سب سے بڑا ذریعہ حضور کی طرف سے جو ہدایات اور ارشادات موصول ہو رہے ہیں ، جماعت ان پر عملدرآمد کرنے کی پوری پوری کوشش کرے.حضور نے رسول کریم نے ایک صحابی کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ آپ نے قیامت کے لئے کیا تیاری کی ہے.اس کی تشریح فرماتے ہوئے حضور نے ۸ نومبر کے خطبہ جمعہ میں فرمایا کہ ہمیں اپنی تربیت کی طرف توجہ دینی چاہیئے.ہر ذیلی تنظیم ہر ماہ ایک اجلاس صرف اس امر پر غور کرنے کے لئے منعقد کرے کہ قیام نماز کس طرح کی جائے.انصار کی تنظیم صرف اپنی حد تک ذمہ دار نہیں بلکہ خاندان سے سر براہ ہونے کی حیثیت سے پوری جماعت کی تربیت کی ذمہ دار ہے اور اس میں ہر فرد کو شامل ہونا چاہئیے.وعظ و نصیحت کافی نہیں.فردا فرداً مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے.مراکز نماز اور بیوت الحمد قائم کی جاویں اور حلقہ وار افراد کا تعین کیا جائے کہ کون کہاں نماز ادا کرے گا.کارکن گھر گھر رابطہ کریں اور سب کو نماز میں شامل کرنے کی کوشش کریں، اس کے لئے جائزہ نام بنام لیا جائے مگر اس کی تشہیر نہ کی جائے.بیمار سمجھتے ہوئے علاج ضروری ہے.کسی کی عزت نفس مجروح نہ ہو.حضور کے ارشاد کی پابندی ہر سطح پر کروائیں اور ہر ماہ ایک اجلاس صرف اس مقصد کے لئے ہو.جہاں مراکز نماز کا قیام ممکن نہیں وہاں گھر کا سر براہ اہل خانہ کے ساتھ نماز با جماعت ادا کرے.صدر محترم نے مزید فرمایا کہ اصلاح وارشاد کا فریضہ ہر طرح ادا کیا جائے.یہ بیک وقت انفرادی اور اجتماعی طور پر ادا کرنے کی کوشش کی جائے.مجالس سوال جواب منعقد کی جائیں جو کوشش کر کے چھوٹی چھوٹی کی جائیں.۱۹۷۴ء کے بعد جب اس طرف توجہ کی گئی تھی تو اس کا بہت فائدہ ہوا تھا.ہر ماہ کم از کم ایک تبلیغی مجلس ضرور منعقد کی جائے.بڑی بڑی مجالس کو چن کر اُن میں تبلیغی مجالس منعقد کریں.داعیان الی اللہ کے پروگرام کو آہستہ آہستہ تھوڑی تعداد سے شروع کر کے وسیع کریں.سلائیڈ ز پروجیکٹر ہر ضلع میں حاصل کرنے کی

Page 179

۱۵۳ کوشش کی جائے.مکرم قائد صاحب اصلاح وارشا دو ڈیو کیسٹ اور وی سی آر کا بھی جائزہ لیں.اس کے بعد قائدین کرام نے اپنی اپنی مصروفیات کے متعلق ہدایات دے کر عہدیداران کو تمام شعبوں کو کام کو بہتر رنگ میں کرنے کی کوشش کی تاکید کی.اس طرح مکرم قائد صاحب تربیت، قائد صاحب تحریک جدید، قائد صاحب مال ، قائد عمومی ، قائد تعلیم ، قائد وقف جدید نے نمائندگان کو خطاب فرمایا.بعدۂ قیادت تعلیم کی تقسیم انعامات کی تقریب ہوئی جس میں سہ ماہی امتحانات میں پوزیشن حاصل کرنے والے انصار کو انعامات دیئے گئے.دعا کے بعد اجلاس چار بجے اختتام کو پہنچا.اجلاس نائب زعماء انصار اللہ مقامی مجلس انصار اللہ مقامی کے جملہ نائب زعماء کا اجلاس یکم نومبر ۱۹۸۵ء شام ساڑھے چار بجے دار الضیافت ربوہ میں مکرم قائد صاحب عمومی کی صدارت میں منعقد ہوا.اجلاس میں چونتیس میں سے اٹھارہ نائب زعماء حاضر تھے.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد تحریک جدید نے تحریک جدید کی اہمیت وافادیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی.آخر میں قائد صاحب عمومی نے عہدیداران کو اپنی کوششوں اور دعاؤں میں تیرتر کرنے کی ہدایت کی.دوره کارکن دفتر مکرم غلام حسین صاحب کارکن دفتر ۲۳ نومبر ۱۹۸۵ء سے بجٹ کی وصولی کے سلسلہ میں جہلم، را ولپنڈی، اسلام آباد، واہ کینٹ اور پیشاور گئے.اس دورہ کے دوران مندرجہ ذیل رقوم کی وصولی ہوئی.محمود آباد جہلم جہلم شہر پشاور شہر را ولپنڈی صدر ۲۴۴ ۲۵۶ ۲۳۱۰ ۴۲۶۴ واہ کینٹ ۲۰۰۰ سو فیصد اسلام آباد غربی ۳۱۰۷ سو فیصد اسلام آباد شرقی ۸۲۹۵ سو فیصد میزان دوره ره ضلع قصور ۹ دسمبر ۱۹۸۵ء کو مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید نے مکرم ایم بشیر الحق صاحب م ضلع قصور کے ہمراہ مجالس بھلیر علی پور چک شمس آباد اور پتوکی کا دورہ کیا.اس دوران تحریک جدید کے وعدے لئے گئے ، چندوں کی وصولی کی گئی اور تنظیمی کام سرانجام دیئے گئے.ناظم اشاعت تربیتی مضامین ۱۹۸۵ء میں مجلس مرکزیہ نے تربیتی مضامین کے نام سے ایک کتابچہ شائع کیا جس کے مضامین حسب ذیل تھے.

Page 180

۱۵۴ قرآنی معاشرہ کے بنیادی اصول اور سورۃ الحجرات (از مکرم شیخ نور احمد صاحب منیر) آنحضرت اور آپ کے صحابہ کی معیشت از مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف) ” جب عمر اسلام لائے “ ( از مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف ) سیرة النبی و خدا کی خشیت اور عظمت سے لبریز قلب ( از مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف) ماہانہ رپورٹ میں جہاں اس کی اشاعت کا ذکر تھا، اس پر حضور انور نے فرمایا کہ اس کا انگریزی ترجمہ کروایا جائے.شائع باہر کروانا ہے.“ تربیتی دوره فیصل آباد ۲۷ دسمبر ۱۹۸۵ء کو مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے خطبہ جمعہ دیا اور تقریر بر موضوع وفات مسیح فرمائی نیز غلام محمد آباد میں برمکان را نا عبداللطیف صاحب مجلس سوال و جواب میں شرکت کی.نیز ۲۸ دسمبر ۱۹۸۵ء کو پیپلز کالونی نمبر ۲ میں نماز تہجد و فجر اور تربیتی درس دیا.١٩٨٦ء دوره مجالس عنایت پور بھٹیاں وجل بھٹیاں مکرم رشید احمد صاحب زیر وی نائب قائد تحریک جدید اور مکرم مولا نا مبشر احمد کاہلوں صاحب مورخہ ۲ جنوری ۱۹۸۶ء بوقت دس بجے صبح روانہ ہو کر پونے بارہ بجے عنایت پور بھٹیاں پہنچ گئے.سوا دو بجے پہلے اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی.مکرم مبشر احمد کاہلوں صاحب نے تعارف کروایا.پانچ غیر ملکی دوستوں نے اپنے اپنے ممالک میں احمدیت کے پودے لگائے جانے کے حالات بیان کئے جن میں احمدی احباب کے ساتھ ساتھ غیر از جماعت نے بھی انتہائی دلچسپی کا اظہار کیا اور بہت امن وسکون کے ساتھ ان کے خیالات سنے اور آخر میں صدرا جلاس مکرم رشید احمد زیروی صاحب نے تحریک جدید کے آغاز سے لے کر اب تک مختصراً تعارف کرایا اور احباب کو بتایا کہ آج جو غیر ملکی احباب شریک ہوئے ہیں ، یہ تحریک جدید کے ہی میٹھے ثمرات ہیں.یہ اُن ممالک سے تشریف لائے ہیں جہاں ہم لوگ مالی منفعت حاصل کرنے کے لئے اپنے بچوں کو بھیجتے ہیں لیکن یہ احباب اس مادیت پرستی کو چھوڑ کر پاکستان (ربوہ) میں دینی علوم کے حصول کی خاطر تشریف لائے ہیں.انہوں نے دین کو دنیا پر مقدم کر رکھا ہے.انہوں نے دفتر تحریک جدید کے دفتر چہارم کے تحت بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی تحریک پیش کی.اور انصار بھائیوں کو بتایا کہ خالصتاً یہ ان کی ذمہ داری ہے.یہاں حاضری ایک سو پینتالیس احمدی احباب اور نوے غیر از جماعت احباب تھے.دوسرا اجلاس زیر صدارت مکرم مولانا مبشر احمد کاہلوں صاحب ہوا.مولوی منظور احمد چینوٹی نے ایک

Page 181

ܬܙ تقریر مورخه ۲۶ دسمبر ۱۹۸۵ء کو عنایت پور بھٹیاں میں کی تھی جس میں جماعت کے خلاف اعتراضات اٹھائے گئے تھے، ان کے جوابات مکرم کا ہلوں صاحب نے دیئے.اجلاس میں احباب جماعت کے علاوہ متعد د غیر از جماعت احباب نے بھی شرکت کی.غیر از جماعت امام مسجد عنایت پور بھٹیاں بھی شریک ہوئے.یہ اجلاس تقریباً ایک بجے شب ختم ہوا.امام مسجد صاحب تو اپنے مخصوص مقصد لئے شریک مجلس ہوئے کیونکہ ۳ جنوری ۱۹۸۶ء کو صبح بعد نماز فجر انہوں نے ان جوابات کے خلاف درس دیا.لیکن دیگر غیر از جماعت احباب مولوی منظور احمد چینوٹی کے طرز تخاطب سے متنفر ہو کر شریک مجلس ہوئے جس کا انہوں نے برملا اظہار نجی مجالس میں کیا.تیسرے اجلاس میں جو ڈیرہ مکرم رائے اللہ بخش بھٹی صاحب پر ہوا.حاضری احمدی احباب پچاس اور غیر از جماعت پچاس تھی.احباب نے نہایت ہی نظم وضبط اور پر سکون طریقہ سے شرکت کی.یہ اجلاس تربیتی رنگ میں ہوا.مورخه ۳ جنوری ۱۹۸۶ء تقریباً بارہ بجے جل بھٹیاں کو وفد پہنچا.سوال جواب کی مجلس ہوئی تھی اس لئے مکرم رشید احمد زیروی صاحب نے تقریر کی بجائے انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ کرنے کا طریقہ اپنایا.اس میٹنگ میں ملک شمشیر صاحب نگران حلقه (جھنگ) ، مکرم ناصر احمد صاحب (صدر جل بھٹیاں ) ، مکرم امتیاز احمد صاحب، مکرم محمد رفیق صاحب سیکرٹری مال ، مکرم جہان خان صاحب زعیم انصار اللہ شریک ہوئے.احباب سے تحریک جدید کے وعدہ جات کو بڑھا کر سو فیصد تک لے جانے کی کوشش کرنے کی درخواست کی اور صبر وتحمل ، استقلال اور دعا کے ساتھ کام کرنے کی تلقین کی.دورہ ٹو بہ ٹیک سنگھ مورخه ۳ جنوری ۱۹۸۶ء بمطابق ۳ صلح ۱۳۶۵ ہش کو مکرم پر و فیسر محمد سلطان اکبر صاحب دس بجے صبح ٹو بہ ٹیک سنگھ پہنچے.مکرم عزیز احمد طاہر صاحب لیکچرار، سیکرٹری مال جماعت احمدیہ کے مکان پر پہنچ کر اُن سے مختصر طور پر حالات کا جائزہ لیا.کچھ احباب میں شکر رنجی تھی.معمولی سی باتوں کو وقار کا مسئلہ بنا کر اختلاف کی صورت اختیار کر لی تھی.مکرم اکبر صاحب سیکرٹری مال کو ساتھ لے کر بیت احمد یہ گیارہ بجے پہنچ گئے.سب جماعت کے گھروں میں پیغام پہنچایا کہ سب مرد و زن مسجد میں جمعہ کے لئے ضرور پہنچیں.مرکزی نمائندہ جمعہ پڑھائیں گے.چنانچہ سب مرد، خواتین اور اطفال مسجد میں جمعہ کے لئے اکٹھے ہو گئے.خطبہ جمعہ میں مکرم سلطان اکبر صاحب نے اللہ تعالیٰ کی توفیق سے مؤثر رنگ میں اور دردمندی کے ساتھ باہمی صلح و اتحاد کو اختیار کرنے کی تلقین کی.قرآنی آیات و احادیث ، اسوۂ صحابہ اور حالات حاضرہ کے تقاضہ کی روشنی میں باہمی اخوت و صلح کے لئے توجہ دلائی.جمعہ سے فراغت کے بعد فریقین کو اکٹھا بٹھا لیا گیا.قصور وار شخص نے مرکزی نمائندہ کی اپیل پر پہلے کچھ ہچکچاہٹ کا اظہار کیا.لیکن زور دینے پر آگے بڑھے اور دوسرے صاحب کے ساتھ مصافحہ کر کے بغلگیر ہو گئے.

Page 182

دورہ ضلع لاہور مورخه ۸ جنوری ۱۹۸۶ء کو صدر صاحب مجلس انصار اللہ مرکز یہ، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، نائب قائد صاحب تحریک جدید اور مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر نے لاہور میں اجلاسات عاملہ میں شرکت کی.اجلاسات عاملہ و حاضری ممبران حسب ذیل تھی.بیت الاحمدیہ مغلپورہ ممبران عامله مغلپورہ ممبران عامله دارالذکر ۳ بیت الاحمدیہ دہلی دروازه ممبران عامله دیلی دروازه ممبران عامله ضلع بیت الاحمدیہ سمن آباد ممبران عامله اسلامیه پارک ممبران عامله ماڈل ٹاؤن ، ۱۹ 11 ۱۵ ۱۲ پہلے دو اجلاسات کی صدارت محترم صدر صاحب نے اور تیسرے اجلاس کی صدارت مکرم قائد صاحب تحریک جدید نے کی.اجلاس میں حضور کے خطبات کی کیسٹیں افراد جماعت کو سنوانے کا انتظام زیادہ فعال اور مؤثر بنانے کی طرف توجہ دلائی گئی.ہر گھر میں کیسٹ سنوانے کے لئے تحریک کی گئی کہ تمام بچے اور عورتیں سنیں تنظیمیں اس کی لائبریریاں بنائیں جہاں سے ان کا حصول آسان ہو.قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ آگ سے خود بھی بچیں اور اپنے اہل و عیال کو بھی بچائیں.اپنے قول اور فعل سے حضور کا پیغام اور دعوی اپنے عزیزوں ، دوستوں اور ہمسائیوں تک پہنچائیں.حضور کی تو ساری زندگی اشتہارات لکھنے اور تبلیغی خطوط لکھنے میں صرف ہوئی اور اس وقت کے افراد نے ایک عظیم جذبہ کے ساتھ حضور کے پیغام کو دنیا کے کناروں تک پہنچا دیا.تبلیغ کو محسوس رنگ میں واضح کریں یعنی آپ کتاب دے سکتے ہیں.کیسٹیں دیکھ سکتے ہیں.تصاویر دکھا سکتے ہیں.لوگوں کے قریب اٹھنا بیٹھنا شروع کر سکتے ہیں تا وہ قریب آجائیں.مجالس سوال و جواب کے انعقاد کا پروگرام بنا ئیں.چھوٹے چھوٹے پیمانہ پر ہومگر نمود کا رنگ نہ ہو.انصار میں سے جن کو خدا تعالیٰ نے توفیق بخشی ہو کچھ میزبان بنیں.کچھ مہمان لائیں اور اس طرح غلط فہمیاں دور کرنے والی مجالس سجائیں.ٹارگٹ مقرر کریں کہ اتنے آدمیوں کو اتنے عرصہ میں بات پہنچانی ہے.اخلاص سے کام کریں اور یہی اخلاص کوشش میں کمی بھی نہ ہو.قیام نماز : بعض مراکز خصوصاً دار الذکر میں نمازوں کی حاضری کی طرف خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے.مراکز نماز کی دوری حائل نہیں ہونی چاہئیے.لاہور میں سینکڑوں احمدی احباب کے پاس اپنی ٹرانسپورٹ کاریں ہیں.سکوٹر ہیں.بائیسکل ہیں.اس ٹرانسپورٹ کے ذریعے نماز کو تقویت دیں.فجر ، مغرب وعشاء کی حاضری ریکارڈ کریں.کل تعداد کا تنظیم وار مقابلہ کریں.ہفتہ میں کم از کم ایک دن انصار اللہ کا سارا نظام بیدار ہو کر نماز

Page 183

۱۵۷ با جماعت کی حاضری بڑھائے.ہر مجلس کے منتظم تربیت حاضری کا گراف تیار کر لیں اور دیکھیں کہ حاضری گر رہی ہے یا بڑھ رہی ہے.اپنی کوششوں کو اس سلسلہ میں منظم اور مربوط کریں اور مستقل مزاجی سے اس کام کی نگرانی کریں.نمازوں کے اوقات میں مراکز نماز کے دورے کریں.گھروں میں جائزہ لیں.بچوں ،عورتوں کی نمازوں کی کیا حالت ہے.ہر گھر سے انفرادی رابطہ کر کے توجہ دلانے کی ضرورت ہے.ہمارا تو اوڑھنا بچھونا ہی اللہ تعالیٰ کی ذات ہے.اس دور میں سب نے دیکھا کہ ہمارا ساتھ دینے والا اس زمین پر کوئی نہیں.صرف اور صرف حقیقی مالک اللہ تعالیٰ کی ذات ہے.اس مالک یاریگانہ کی طرف اپنی ساری توجہ اور امیدوں کا رخ پھیر دیں.دوره ضلع گجرات ۱۶ جنوری ۱۹۸۶ ء کو گجرات میں مکرم محمد اسماعیل منیر صاحب نے اجلاس عام میں اقامۃ الصلوٰۃ ، دعوت الی اللہ اور کیسٹ پروگرام کی طرف توجہ دلائی.ہمیں انصار سمیت حاضری ستر تھی.۱۷ جنوری ۱۹۸۶ ء کو دھیر کے کلاں اور شادیوال میں خطبہ جمعہ کے علاوہ تنظیمی امور کا جائزہ لیا.تربیتی دوره ضلع گوجرانوالہ اس تربیتی دورہ کے لئے مورخہ ۱۶ فروری ۱۹۸۶ ء کو مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب اور مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر انصار اللہ مرکز یہ بوقت ڈیڑھ بجے بعد دو پہر ربوہ سے روانہ ہوئے.اس کی تفصیلی رپورٹ حسب ذیل ہے.حتلے عالمی: نماز عصر اس مجلس میں ادا کی گئی.یہاں کل چار گھرانے تھے.انصار کی تعداد پانچ تھی.انتظام کیا گیا کہ فجر ، مغرب اور عشاء کی نمازیں باجماعت ادا کی جائیں.حضور کے خطبات کی کیسٹیں مل رہی تھیں.حضور کی خدمت میں با قاعدہ خط لکھتے رہنے کا وعدہ لیا گیا.تحریک جدید کے وعدہ کو اضافہ کے ساتھ بھجوانے کی تلقین کی گئی.نوشہرہ ورکاں : نماز مغرب اس مجلس میں ادا کی گئی.انصار ، خدام ہے اور اطفال چھ حاضر تھے.تمام احباب کو نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی گئی.معلم وقف جدید موجود تھے.انہیں توجہ دلائی گئی کہ ہر نماز میں جتنے بھی دوست ہوں اُن کو تعلیمی کلاس کے رنگ میں نماز سادہ و با ترجمہ اور دیگر مسائل سکھلائیں.تحریک جدید میں ایک ناصر محمد یوسف صاحب نے اپنا وعدہ چھپیں روپے سے بڑھا کر پانچ سوروپے کر دیا.گرمولہ ورکاں : نماز عشاء یہاں ادا کی گئی.اجلاس کی حاضری انصار ، خدام ، اطفال و رہی.نماز با جماعت کی کوششوں کی نگرانی کے لئے تین نگران مقرر کئے گئے اور نماز با جماعت کی اہمیت واضح کی گئی.اصلاح وارشاد کے شعبہ میں مجالس سوال و جواب کی طرف توجہ دلائی گئی.۱۷ ۲۲ تربیتی دوره ضلع فیصل آباد نظامت ضلع فیصل آباد کے زیر انتظام ماہ فروری ۱۹۸۶ء میں جڑانوالہ ، ٹھٹھہ کا ہلواں ، افتخار آباد،

Page 184

۱۵۸ بٹالہ کالونی ، ماڈل کالونی، اسلامیہ کالج سمن آباد، فیصل آباد شہر، سمندری ، چک نمبر ۵۹۱ گنگا پور میں مجالس مذاکرہ ہوئیں.ان مجالس میں مجموعی طور پر ایک سو تئیس غیر از جماعت اور ایک سو بتیں احمدی دوستوں نے شرکت کی.سوالات کے جوابات مکرم مولا نا قریشی سعید احمد اظہر صاحب، مکرم مولا نا ظفر اللہ خان صاحب طاہر ، مکرم مولا نا نظام الدین مہمان صاحب، مکرم مولانا رشید احمد صاحب مربیان سلسلہ اور مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے دیئے.تربیتی دوره ضلع گجرات مورخه ۲۰ فروری ۱۹۸۶ء کو مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب ،مکرم ملک غلام نبی صاحب اور مکرم مظفر احمد صاحب شاہد آف ماریشس پر مشتمل وفد ۵ بجے شام گجرات پہنچا.اسی اثناء میں بارش شروع ہوگئی.لہذا وفد مربی ہاؤس پہنچا.وہاں نمازیں جمع کر کے پڑھی گئیں.اس کے بعد یوم مصلح موعود کا جلسہ ہوا.جس میں تینوں مرکزی نمائندگان نے تقاریر کیں.حاضری پینتیس کے قریب تھی.ساڑھے آٹھ بجے کے قریب فارغ ہو کر وفد شیخ پور کے لئے روانہ ہوا.نماز فجر کے بعد جلسہ یوم مصلح موعود ہوا.مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے مصلح موعود کے موضوع پر تقریر کی.مجلس کا جائزہ لیا گیا.بوجہ بارش حاضری اکیس کے قریب تھی.پونے بارہ بجے کھاریاں پہنچے.مشن ہاؤس میں آمدہ مجالس کا جائزہ لیا.خطبہ جمعہ تربیتی موضوع پر مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے دیا جس کے بعد تربیتی اجلاس ہوا جس میں تینوں احباب نے تقاریر کیں.حاضری تین سو پچاس تھی.وفد نماز عصر کے بعد چک سکندر کے لئے روانہ ہوا.نمازوں کے بعد مجلس کا جائزہ لیا گیا.مرکزی وفد نے تربیتی تقاریر کیں.حاضری نوے تھی.دوسرے روز صبح کی نماز کے بعد درس قرآن کریم مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے دیا پھر وفد پونے دس بجے رسول کا لج پہنچا.احمدی اسا تذہ سے ملاقات ہوئی.انہیں مونگ میں جلسہ میں شامل ہونے کی تاکید کی گئی.ایک بجے کے قریب وفد مونگ پہنچا.پہلے مجالس کا جائزہ لیا گیا پھر نماز ظہر ادا کی گئی.امیر صاحب ضلع کی صدارت میں تربیتی اجلاس ہوا.ارکان وفد نے تربیتی تقاریر کیں.رسول کالج سے دونوں پر و فیسر صاحبان معہ چھ طلباء بھی اس اجلاس میں پہنچ گئے تھے.اس طرح اس اجلاس کی حاضری ساٹھ رہی.تربیتی اجلاس حلقہ دہلی دروازہ لاہور مورخ ۲۴ فروری ۱۹۸۶ء بعد نماز عشاء بیت الحمد سلطان پورہ لاہور میں ایک اجلاس عام ہوا جس میں مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس اور مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے شرکت کی.تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد صدر محترم نے ایک گھنٹہ سے زائد وقت خطاب کیا اور شروع میں اس بنیادی اہمیت کے حامل امر کی طرف توجہ دلائی کہ خلافت احمد یہ اللہ تعالیٰ کا ایک بہت بڑا انعام ہے.سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے

Page 185

۱۵۹ بعض اقتباسات سے خلافت کی اہمیت اور اس کے متعلق آنے والے حالات اور خوشخبریوں سے سامعین کو آگاہ کیا.نیز یہ بھی واضح کیا کہ خلفاء کے تمام قول وفعل بڑی ہی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں.ان کو معمولی نہ سمجھیں.بعد ازاں صدر محترم نے حضرت خلیفہ مسیح الرابع کی بیرون ملک روانگی کو الہی سلسلہ کے قیام کی غرض و غایت پورا کرنے کی طرف ایک اہم قدم قرار دیا اور تفصیلاً بتایا کہ کس تیز رفتاری سے حضور سلسلہ کی ترقی کے لئے کام کر رہے ہیں اور اللہ تعالیٰ اتنی ہی تیزی سے اپنے فضلوں کے نئے نئے دروازے کھول رہا ہے.نئے مشنوں کا قیام، اُن کے لئے عمارات کی خرید ، دعوت الی اللہ کی طرف ہر جہت سے خصوصی توجہ ، قرآن پاک کے تراجم غرض کوئی ایک امرایسا نہیں جس پر حضور کی خصوصی نگاہ نہ ہو.پس ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم میں سے ہر ایک حضور کے ساتھ اپنے روحانی رابطہ کو مضبوط کرے.جو بھی حضور کے ارشاد پر پوری طرح عمل کرے گا ، دونوں جہان میں سرخرو ہوگا.دورہ فیصل آباد مورخه ۲۵ فروری ۱۹۸۶ ء بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا جس میں مکرم منور احمد جاوید صاحب، مکرم خان بشیر احمد رفیق صاحب اور مکرم طارق اسلام صاحب مربی سلسلہ نے مرکزی نمائندگان کی حیثیت سے شمولیت کی.فیصل آباد کے ہر دو حلقہ کی حاضری حسب ذیل تھی.نام حلقہ حلقہ دارالذکر حاضری انصار حاضری خدام حاضری اطفال ۳۸ میزان حلقہ دار الفضل ۳۲ کل میزان ۷۰ ۵۶ ۶۳ ۴۶ ۷۸ ۱۴۱ ۱۵۷ ۱۵۶ ۳۱۳ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد پچاس منٹ سیرت حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب کے موضوع پر مکرم خان بشیر احمد رفیق صاحب نے خطاب کیا جو نہایت دلچسپی سے سنا گیا.اس میں حضرت چوہدری صاحب کی عملی زندگی کے بعض پہلوؤں کو نمایاں کیا گیا خصوصاً اسلامی عبادات ، عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، ذاتی بے نفسی اور دعوت الی اللہ میں جوش اور شفقت، مختلف مثالوں اور ذاتی واقعات سے نہایت درجہ بزرگ اور خوبصورت رفیق سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی خوبصورت سیرت کو پیش کیا گیا.اُن کی تقریر کے بعد مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے حضرت چوہدری صاحب کی سیرت کے تعلق میں احباب جماعت کو اسلامی عبادات خصوصاً نماز با جماعت کے قیام کی طرف توجہ دلائی کہ امام وقت مسلسل خطبات میں اس سب سے اہم فریضہ کی طرف توجہ دلا چکے ہیں.خدام الاحمدیہ اور انصار اللہ کا سارا نظام بیدار ہو کر ان کوششوں میں لگ جائے.اسی طرح اصلاح وارشاد کے شعبہ میں جان ڈالیں.چھوٹی چھوٹی مجالس سوال و جواب کا انعقاد کریں.تحریک جدید کے ضمن میں آج کے دور میں بڑھتی ہوئی اہمیت اور کاموں میں وسعت کا ذکر کیا.

Page 186

تربیتی دوره حلقه ناصر آبا در بوه مورخه ۲۷ فروری ۱۹۸۶ء کو بعد نماز مغرب مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مجلس نے محلہ ناصر آبا در بوہ کا تربیتی دورہ کیا اور صبر و استقامت کے موضوع پر تقریر کی.صبر واستقامت ، انابت الی اللہ اور نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی اور سلائیڈز کی نمائش سے بھی محفوظ کیا.حاضری ایک سو چھپیں مرد اور ایک سو ہیں مستورات تھیں.تربیتی دوره ضلع سرگودها مورخه ۲۸ فروری ۱۹۸۶ء کو اجلاس زعماء ضلع سرگودھا صبح ساڑھے دس بجے سے ساڑھے بارہ بجے تک جاری رہا.اس اجلاس میں ۵۳ / ۴۵ مجالس کے ایک سو تین نمائندگان حاضر تھے.اس میں مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس، مکرم خان بشیر احمد رفیق صاحب، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب اور مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر نے شرکت کی.خطبہ جمعہ حسب پروگرام مکرم خان بشیر احمد رفیق صاحب نے سیرت حضرت چوہدری ظفر اللہ خان صاحب دیا جس میں سیرت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور واقعاتی رنگ میں اس کی تفصیلات پیش کیں.خطبہ جمعہ کے بعد شہر کی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا جس میں ۱۲/۱۴ ممبران نے شرکت کی.اس -1 اجلاس میں صدر محترم نے شہر کی مجلس کا جائزہ لے کر اُسی وقت ضروری ہدایات دیں جو حسب ذیل ہیں.آپس میں پیارا اور محبت کو فروغ دیں.آپس کی لڑائی اول تو بالکل نہ ہو.اگر خدانخواستہ کسی جگہ ہو تو اسے جماعتی کاموں پر اثر انداز نہ ہونے دیں.زعیم اعلیٰ اور ممبران گھر گھر جا کر نماز با جماعت کے قیام کی کوشش کریں.-۲ ۳- ایثار کے شعبہ میں وقار عمل کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے.سرگودھا شہر کے احمدی ڈاکٹر صاحبان ہر ماہ ایک دن وقف کر کے دیہاتی جماعتوں میں جائیں.پروگرام -✓ کی تفصیل ناظم صاحب ضلع تیار کریں.-۵ -7 لوکل ہسپتالوں میں اجنبی مریضوں کی تیمار داری کیا کریں.تحریک جدید کے سلسلہ میں ایک تین رکنی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا جو جائزہ لے کر اور غور وخوض کر کے ایسے احباب جماعت کی نشاندہی کرے گی جو معاونین خصوصی بن سکتے ہیں اور دو دو چار چار بلکہ پانچ پانچ اور دس دس ہزار کا وعدہ کر سکتے ہیں.معاونین خصوصی کی جہت میں توجہ دے کر اپنے وعدے کی ایک لاکھ روپے کیا جائے.اُس وقت تک دفتر چہارم میں دو سوا کیا سی نئے وعدہ کنندگان شامل ہو چکے تھے.اس اجلاس کے دوران جو بلی فنڈ ، اصلاح و ارشاد، نماز با جماعت، تعلیم ، تحریک جدید اور باہمی تعلقات کے سلسلہ میں ہدایات دی گئیں.

Page 187

171 دورہ صدر محترم لاہور صدر محترم نے ایک مرکزی وفد کے ہمراہ ۸ جنوری ۱۹۸۶ء کو لا ہور شہر کی مجالس کا دورہ کیا.صدر محترم کے ہمراہ مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد تحریک جدید، مکرم نائب قائد صاحب تحریک جدید اور مکرم غلام حسین صاحب کارکن دفتر مرکز یہ تھے.صدر محترم ربوہ سے گیارہ بجے قبل دو پہر روانہ ہوئے اور دورہ کے بعد دو بجے شب واپس پہنچے.اس دورہ میں صدر محترم نے دو جگہ اجلاسات عاملہ کی صدارت کی.پہلا اجلاس بعد نماز عصر بیت الاحمدیہ مغلپورہ میں ہوا جہاں ممبران عاملہ مغلپورہ کی تعداد نہیں تھی اور اس میں مجلس دارالذکر لاہور کے بھی تین عہد یدار شامل ہوئے.دوسرا اجلاس بیت الاحمدیہ دہلی دروازہ میں مغرب کی نماز کے بعد ہوا اور اس میں گیارہ ممبران عاملہ دہلی دروازہ اور تین ممبران ضلعی عاملہ شامل ہوئے.تیسرا اجلاس قائد صاحب تحریک جدید کی صدارت میں بیت الاحمدیہ سمن آباد میں بعد نماز عشاء منعقد ہوا جہاں مجالس عاملہ اسلامیہ پارک اور ماڈل ٹاؤن کے علی الترتیب پندرہ اور بارہ ممبران نے شرکت کی.پہلے دو اجلا سات میں صدر محترم نے اور تیسرے اجلاس میں مکرم قائد صاحب تحریک جدید نے جو ہدایات ممبران کو دیں ، اُن کا خلاصہ ہدیہ قارئین کیا جاتا ہے: خطبات کی کیسٹس : حضور نے خطبات کی کیسٹس افراد جماعت کو سنوانے کا انتظام زیادہ فعال اور مؤثر بنانے کی ضرورت ہے.ہر گھر میں ٹیسٹس سنوانے کا انتظام کریں کہ تمام بچے اور عور تیں سنیں تنظیمیں اس کی لائبریریاں بنا ئیں جہاں سے اُن کا حصول آسان ہو.قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ آگ سے خود بھی بچیں اور اپنے اہل وعیال کو بھی بچا ئیں.نئی نسل کی تربیت کی طرف توجہ دیں.خطبات کی کیسٹیں تربیت اور اصلاح اور بیداری پیدا کرنے کا ایک بہت ہی موثر ذریعہ ہے.نئی نسل نے حضور کو نہیں دیکھا.اس کو ان خطبات کے ذریعہ حضور کی آواز سے مانوس کریں.قیام نماز : بعض مراکز خصوصاً دارالذکر میں نمازوں کی حاضری کی طرف خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے.مرا کز نماز کی دوری حائل نہیں ہونی چاہئے.لاہور میں سینکڑوں احمدی احباب کے پاس اپنی ٹرانسپورٹ کاریں ہیں، سکوٹر ہیں، سائیکل ہیں.اگر ہیں بیس میل سے اس ٹرانسپورٹ کے ذریعہ ملازمت پر جا سکتے ہیں تو ان ذرائع کو نماز با جماعت کے قیام کے لئے بھی ضرور استعمال کریں اور نماز کو تقویت دیں.فجر ، مغرب، عشاء کی حاضری ریکارڈ کریں.کل تعداد کا تنظیم وار مقابلہ کریں.ہفتہ میں کم از کم ایک دن انصار اللہ کا سارا نظام بیدار ہو کر نماز با جماعت کی حاضری بڑھائے.ہر مجلس کے منتظم تربیت حاضری کا گراف تیار کریں اور

Page 188

۱۶۲ دیکھیں کہ حاضری گر رہی یا بڑھ رہی ہے.اپنی کوششوں کو اس سلسلہ میں منظم اور مربوط کریں.مستقل مزاجی سے اس کام کی نگرانی کریں.نمازوں کے اوقات میں مرا کز نماز کے دورے کریں.گھروں میں جائزہ لیں.بچوں اور عورتوں کی نمازوں کی کیا حالت ہے؟ ہر گھر سے انفرادی رابطہ کر کے توجہ دلانے کی ضرورت ہے.ہمارا تو اوڑھنا بچھونا ہی اللہ تعالیٰ کی ذات ہے.اس دور ابتلاء میں سب نے دیکھا کہ ہمارا ساتھ دینے والا اس زمین پر کوئی نہیں.صرف اور صرف حقیقی مالک اللہ تعالیٰ کی ذات ہے.اس مالک یاریگانہ کی طرف اپنی ساری توجہ اور اُمیدوں کا رُخ پھیر دیں.تعلیمی حصہ : آپ انصار کو نماز سادہ / با ترجمہ آتی ہے.کسی نے آپ پر محنت کی تھی.آپ بھی اس کا بدلہ اتار دیں اور ویسی ہی محنت اپنے بیوی بچوں پر کریں اور نماز سادہ و ترجمہ ان کو اس طرح سکھا دیں کہ وہ پھر کبھی نہ بھولیں.انصار اپنی آئندہ نسلوں کو کم از کم اپنے جیسی تربیت اور نور علم تو دے جائیں.اپنی اولادوں کو احمدیت کے عقائد اور تعلیم سے آگاہ کریں.نماز کی تلقین کو روزمرہ کا دستور العمل بنا لیں.گھروں میں اپنی نجی محفلوں میں قبولیت دعا کے نشانات کا تذکرہ اس طرح کریں کہ دل اور وجود دونوں ہی دُعا کی طرف راغب ہو جائیں.کتب سلسلہ اور کتب سیرت سے اپنی اولا د کو درس دیں تا یہ اولاد بہترین احمدی بن کر زندہ رہے اور دوسروں کو زندگی کا سبق دیتی رہے.بہر صورت نئی نسل کو مساجد میں لانا آپ کی ذمہ داری ہے.اصلاح وارشاد: قرآن پاک میں آتا ہے کہ فرعون کہتا ہے کہ یہ چھوٹی سی جماعت ہے اور ہمیں یعنی اکثریت اور طاقت کو غصہ دلاتی ہے.آج یہ آپ کے مخالف کہتے ہیں.ان کا شکوہ دور کریں اور اپنی اقلیت کو اصلاح وارشاد کے ذریعہ اکثریت میں بدلیں.اپنے قول اور فعل سے حضور کا پیغام اور دعوئی اپنے عزیزوں، دوستوں اور ہمسائیوں تک پہنچا ئیں.حضرت مسیح موعود کی تو ساری زندگی اشتہارات لکھنے اور تبلیغی خطوط لکھنے میں صرف ہوئی اور اس وقت کے افراد نے ایک عظیم جذبہ کے ساتھ حضور کے پیغام کو دنیا کے کناروں تک پہنچا دیا.تبلیغ کے محسوس رنگ بھی واضح کریں یعنی آپ کتاب دے سکتے ہیں.کیسٹس دے سکتے ہیں.تصاویر دکھا سکتے ہیں.لوگوں کے قریب اٹھنا بیٹھنا شروع کر سکتے ہیں تا وہ قریب آجائیں.مجالس سوال و جواب کے انعقاد کا پروگرام بنا ئیں.چھوٹے چھوٹے پیمانہ پر ہو مگر نمود کا رنگ نہ ہو.انصار اللہ میں سے جن کو خدا تعالیٰ نے توفیق بخشی ہو کچھ میزبان بنیں کہ مہمان لائیں اور اس طرح غلط فہمیاں دور کرنے والی مجالس سجائیں.ٹارگٹ مقرر کریں کہ اتنے آدمیوں تک اتنے عرصہ میں بات پہنچانی ہے.اخلاص سے کام کریں.یہی اخلاص کوششوں میں کمی کو بھی دور کر دے گا.

Page 189

۱۶۳ تحریک جدید : کام کا دائرہ بڑھتا جا رہا ہے.آپ سوچ بھی نہیں سکتے کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے کس طرح اور کتنے نئے نئے میدان پیدا ہو رہے ہیں.بے انداز کام کرنے والے ہیں.جس کے لئے بہر صورت آدمیوں اور رقم کی ضرورت ہے.وقت نہیں.صرف ایک ملک سیرالیون میں ہی ہیں ہائی سکول، ایک سو پرائمری سکول اور چار نہایت اعلیٰ ہسپتال کام کر رہے ہیں.حضور نے نئے سال کا آغاز فرماتے ہوئے تحریک جدید میں دفتر چہارم کا اجراء فر مایا ہے اور اس کی ساری ذمہ واری انصار پر ڈالی ہے.اپنے کندھوں کو مضبوط کریں.حکمت اور پیار سے ایسے تمام افراد جماعت بشمول بچگان کے وعدہ جات حاصل کریں.ہر نسل ایک دفتر کی ذمہ دار ہے.موجودہ نئی نسل دفتر چہارم کی ذمہ دار ہے.جو وفات پاچکے ہیں.اُن کو اُن کے عزیز ان کے ذریعہ دوبارہ قربانیوں کے لحاظ سے زندہ کریں.تمام انصار کا جائزہ لیں.کوئی ایک بھی ایسا نہ ہو جو تحریک جدید میں شامل نہ ہو.امام وقت کے ساتھ تعلق: ہر ناصر اپنے اس تعلق کو مضبوط کرے.جسمانی دوری ہے.روحانی دوری نہ ہو.کثرت سے دُعا کی درخواست کے خطوط حضور کی خدمت میں خود تحریر کریں اور نئی نسل کی اس طرف را ہنمائی کریں.تربیتی دورہ جھنگ ۲۱ مارچ ۱۹۸۶ ء کو ایک مرکزی وفد نے چاہ لڈیانہ، ٹھٹھہ شیریکا اور ٹھٹھہ سندرانہ کا تربیتی دورہ کیا.مرکزی وفد میں مکرم مرزا محمد الدین صاحب ناز ، مکرم محمد اسلم شاد صاحب اور مکرم عمر معاذ صاحب (افریقی طالب علم جامعہ احمد یہ ربوہ ) شامل تھے.مرکزی وفد کے ہمراہ مکرم چوہدری عبد الغفور صاحب ناظم ضلع اور مکرم ولی محمد انور صاحب بھی ان مجالس میں گئے.چاہ لڈیانہ اور ٹھٹھہ شیر یکا میں علی الترتیب نماز جمعہ اور نماز مغرب وعشاء کے بعد تربیتی اجلاس ہوئے.ان اجلاسات کی صدارت مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب نے کی.مکرم عمر معاذ صاحب نے صداقتِ مسیح موعود پر تقریر کرتے ہوئے بتایا کہ میں حضور کی صداقت کا زندہ ثبوت ہوں.مجھے اللہ تعالیٰ نے خواب کے ذریعہ احمدی ہونے کی توفیق بخشی اور پھر آپ نے ربوہ آنے کا واقعہ سنایا.انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے مہدی موعود کے ملک میں پیدا کیا ہے.آپ لوگوں کو ہم جیسوں کے لئے نمونہ بنا چاہیئے.مکرم محمد اسلم شاد صاحب نے خطبات حضرت خلیفہ اسیح سننے اور ان پر عمل پیرا ہونے اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.مکرم صاحب صدر نے بھی دعوت الی اللہ کی طرف واقعات کی روشنی میں مؤثر انداز میں ترغیب دلائی.علاوہ ازیں ہر دو مجالس اور ٹھٹھہ سندرانہ میں احباب جماعت سے انفرادی ملاقاتوں میں ان کے مسائل سننے اور حوصلہ بڑھانے کا موقع ملا.

Page 190

۱۶۴ چاہ لڈیانہ میں ہیں انصار سمیت ستاسٹھ افراد جبکہ ٹھٹھہ شیر یکا میں دس انصار سمیت ترین افراد جماعت حاضر تھے.صدر محترم کا دورہ ضلع گوجرانوالہ صدر محترم نے ۲۳ مارچ ۱۹۸۶ء کو ضلع گوجرانوالہ کی دو مجالس کا دورہ فرمایا.صدر محترم کے ساتھ وفد میں مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد تحریک جدیدا اور مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر انصار اللہ تھے.صدر محترم صبح گیارہ بجے قبل دو پہر ربوہ سے روانہ ہوئے اور رات بارہ بجے واپس تشریف لائے.مجلس حافظ آباد تحصیل حافظ آباد کی تمام جماعتوں کا اجتماع ہوا.جس میں مرد وزن اور بچگان کی کل حاضری ایک ہزار سے زائد تھی.جس میں نصف کے قریب مستورات تھیں.پروگرام صبح دس بجے سے شروع تھا.مرکزی وفد دو پہر ایک بجے پہنچا.سب مہمانوں کے کھانا کھانے کے بعد چار بجے نماز ظہر و عصر ادا کی گئی.بعد ازاں آخری اجلاس زیر صدارت مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ہوا.تلاوت اور نظم کے بعد صد محترم نے چالیس منٹ خطاب کیا جس میں خلافت احمدیہ کا مقام اور اہمیت واضح کی کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیشہ قدرت ثانیہ کی دستگیری اور مددفرمائی ہے اور قیامت تک فرماتا رہے گا.بعد ازاں حضور انور کی لنڈن میں مصروفیات کا تذکرہ کیا کہ حضور کے پیش نظر ہر وقت جماعت کے قیام کے اغراض و مقاصد رہتے ہیں.اور آپ کے سارے کام ہی اس غرض کو پورا کرتے نظر آتے ہیں.حضور نئے نئے مشہوں کے قیام ، اُن کے لئے عمارات کی خرید ، قرآن پاک اور کتب سلسلہ کے دوسری زبانوں میں تراجم کی نگرانی میں شب و روز مصروف ہیں.آپ نے بعض کا موں کو اعداد و شمار کے ساتھ پیش کیا اور احباب کو توجہ دلائی کہ اس رنگ میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں.بعد ازاں اجتماعی دعا حضرت مولوی محمد حسین صاحب رفیق سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے کروائی اور جلسہ برخاست ہوا.مجلس گوجرانوالہ (امیر پارک) بعد ازاں مرکزی وفد نماز مغرب کے وقت امیر پارک گوجرانوالہ پہنچا.نماز مغرب اور عشاء جمع کر کے پڑھائی گئیں.اس کے بعد اجلاس عام ہوا.جس میں بتفصیل ذیل کل حاضری ایک سو پچاس تھی.انصار پچپن ، خدام اسی ، اطفال پندرہ.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد صدر محترم نے تقریباً پچاس منٹ خطاب فرمایا.آپ نے دس شرائط بیعت پڑھ کر سنائے اور اُن کی اہمیت اور اُن پر پوری طرح عمل کرنے کی طرف توجہ دلائی.خصوصاً تیسری شرط بیعت تکرار کے ساتھ پیش کی اور بتایا صد سالہ جو بلی کے روحانی پروگرام پر پوری طرح عمل کرنے سے اس شرط بیعت

Page 191

۱۶۵ کی کم از کم تعمیل ہوتی ہے.نمازوں کی بر وقت ادائیگی کی طرف متوجہ کیا.بعد ازاں جماعت احمدیہ کے مستقبل کے بارے میں حضور کی پیشگوئیاں احباب کے سامنے پیش کیں اور بتایا کہ یہ تقدیر مبرم ہے جو ہو کر رہے گی.جماعت احمدیہ کے سر پر ہمیشہ اللہ تعالیٰ کا سایہ رہا اور انشاء اللہ تعالیٰ رہے گا.دعا کے بعد اجلاس برخاست ہوا.اجلاس عاملہ: ہر دو مجالس گوجرانوالہ شہر کا مشترکہ اجلاس عاملہ ہوا جس میں صدر محترم نے شعبہ جات تربیت، تعلیم ، اصلاح وارشاد، تجنید اور تحریک جدید کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں اور آخر میں تحریک جدید کے سلسلہ میں دو کمیٹیاں بنائیں جو اپنی اپنی مجلس میں معاونین خصوصی صف اوّل اور صف دوم کے وعدہ جات میں اضافہ کرائے اور نئے معاونین خصوصی بنائے گی اور یہ سارا کام بیس دن کے اندراندر ختم کرے گی.کمیٹی برائے باغبانپورہ: (۱) مکرم ڈاکٹر عبد القادر صاحب.صدر (۲) مکرم اسد گوندل صاحب.سیکرٹری (۳) مکرم حاجی محمد شریف صاحب - ممبر (۴) مکرم عبدالحمید صاحب درویش.ممبر کمیٹی برائے امیر پارک : (۱) مکرم عبدالواسع صاحب.صدر (۲) مکرم ملک محمود احمد صاحب.سیکرٹری (۳) مکرم بشارت احمد صاحب - ممبر (۴) مکرم مرزار فیق احمد صاحب.ممبر دورہ ضلع کوٹلی آزاد کشمیر مکرم پر و فیسر محمد اسلم صابر صاحب اور مکرم عمر معاذ صاحب پر مشتمل وفد ۳ اپریل ۱۹۸۶ء کو کوٹلی پہنچا.بعد نماز جمعہ احباب سے خطاب میں چندہ جات کی تحریک کی گئی.بعد نماز مغرب خلیل آباد میں اجلاس عام تحریک جدید و وقف جدید کے چندہ جات کی طرف توجہ دلائی گئی.ممبران مورخہ ۵ اپریل ۱۹۸۶ء کو آرام باڈی روانہ ہوئے.احباب جماعت سے خطاب کیا.ظہر کے بعد بھابڑہ روانہ ہوئے جہاں نماز مغرب کے بعد ا حباب سے خطاب کیا.وقف جدید و تحریک جدید کی طرف توجہ دلائی.یہاں سے وفد ۶ اپریل ۱۹۸۶ء چر ناڑی روانہ ہوا جہاں احباب سے خطاب کیا گیا.چر ناڑی میں امیر صاحب ضلع بھی پہنچ گئے.چر ناڑی جلسہ میں دو افراد غیر از جماعت بھی موجود تھے.چر ناڑی سے ندیری کے لئے روانہ ہوئے.ندیری میں زعیم مجلس کا انتخاب کروایا گیا.نماز مغرب کے بعد گوئی میں جلسہ سے خطاب کیا گیا اور زعیم صاحب کا انتخاب کروایا گیا.دورہ مرکزی وفد ضلع ڈیرہ غازیخان ۱۲۴ اپریل ۱۹۸۶ء کومکرم قائد صاحب تجنید اور مکرم مظفر احمد صاحب سُدھن آف ماریشس ( طالب علم جامعہ) ضلع ڈیرہ غازیخان کی مجالس سے رابطہ کے لئے تشریف لے گئے.۲۴ اپریل کو ڈیرہ غازیخان میں اجلاس عام منعقد ہوا.اگلے روز صبح وفد ناظم ضلع مکرم محمد اعظم قیصرانی صاحب کے ہمراہ بذریعہ ویگن بستی رنداں، بستی سہرانی اور احمد پور گیا.ساڑھے بارہ بجے واپس ڈیرہ غازیخان آکر نماز جمعہ ادا کی اور بعد جمعہ تونسہ شریف، شیر گڑھ اور کوٹ قیصرانی کا دورہ کیا ہر جگہ احباب جماعت سے گے ے گفتگو اور موجودہ حالات میں عائد دوہری

Page 192

۱۶۶ ذمہ داریوں کی احسن انداز میں ادا ئیگی کی تلقین کی گئی.دوره مرکزی وفد فیصل آباد ماہ اپریل ۱۹۸۶ء میں ایک مرکزی وفد نے فیصل آباد کی تین مجالس کا دورہ کیا جس سے احباب جماعت میں بیداری کی لہر دوڑ گئی.اس وفد میں مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد مورخ احمدیت اور مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد تحریک جدید شامل تھے.پہلا پروگرام چک ۸۴ ج ب سرشمیر روڈ میں ہوا جو بعد نماز عصر پونے پانچ بجے سے پونے چھ بجے تک جاری رہا.پانچ مجالس کے ایک سو ستائیس افراد نے شرکت کی.دوسرا پروگرام اجلاس عام کی صورت میں بیت الفضل فیصل آباد میں مغرب کے بعد سے سوا نو بجے تک ہوا.جس میں مکرم مولانا صاحب موصوف نے نہایت دلچسپ خطاب کیا.حاضری دوسو چھ تھی جبکہ نو غیر از جماعت احباب بھی شامل ہوئے.تیسرا پروگرام مجلس مذاکرہ کا تھا جو بیت الفضل میں ہی منعقد ہوئی.مکرم مولا نا موصوف نے چار غیر از جماعت کے سوالات کے دلنشیں اور مسکت جوابات دیئے.یک روزہ اجتماع ۷۲ گ ب ضلع فیصل آباد ۲ مارچ ۱۹۸۶ ء کو۷۲ گ ب میں یک روزہ اجتماع منعقد ہوا جس میں چار مجالس کی نمائندگی ہوئی.اکتیں انصار، اٹھائیس خدام اور بائیس اطفال شامل ہوئے.پہلی تربیتی کلاس داعیان الی اللہ مورخه ۱۳ تا ۱۵ مارچ ۱۹۸۶ء کو شعبه اصلاح وارشاد مجلس انصار اللہ مرکزیہ کے زیر اہتمام داعیان الی اللہ کی پہلی سہ روزہ تربیتی کلاس ربوہ میں منعقد ہوئی.اس کلاس میں ضلع سرگودھا کی مختلف مجالس سے ستائیس انصار، تین خدام اور ایک اطفال شامل ہوئے جن کے مثالی تعاون نے کلاس کو کامیاب بنایا.موزوں انصار کے انتخاب اور ان کو حاضر کرنے کا انتظام چوہدری غلام رسول صاحب ناظم ضلع سرگودھا نے پوری مستعدی سے کیا.سب حاضرین نے پانچ وقت نماز با جماعت کے علاوہ نماز تہجد بھی باجماعت ادا کی اور حضور انور کے جملہ پروگراموں کی کامیابی کے لئے خصوصی دعائیں کیں.نیز دو دفعہ بہشتی مقبرہ میں اجتماعی دعاؤں میں سب نے حصہ لیا.تین بنیادی اختلافی مسائل پر دلائل سمجھائے اور نوٹس لکھوائے.نیز ان کی تائید میں مناسب آیات قرآنیہ کے مختصر درس اور سوالات کے جوابات بھی نمازوں کے بعد دیئے گئے.علاوہ ازیں دوسرے اساتذہ نے اہم سوالات کے جوابات سمجھائے اور ضروری نوٹس اور حوالے لکھوائے.روزانہ ایک گھنٹہ دعوت الی اللہ کے ذرائع پر دلچسپ رنگ میں گفتگو ہوتی رہی.ان دوستوں نے وعدہ کیا کہ وہ واپس جا کر ذاتی طور پر مرکزی پروگرام کے مطابق بطور داعی الی اللہ کا کام شروع کریں گے اور کم از کم تین اور احمدی دوستوں کو بطور داعی الی اللہ ۳۰ جون تک اپنے ساتھ تیار کریں گے اور اپنے کام کی انفرادی رپورٹ بھی ناظم صاحب ضلع کے ذریعہ بھجوایا کریں

Page 193

۱۶۷ گے.نوٹس لینے اور زبانی سمجھنے اور سمجھانے کے لحاظ سے مکرم ملک احمد خان صاحب چھنی تاجہ ریحان اول، مکرم محمد صدیق شمس صاحب بھا بھڑہ دوم، مکرم محمد نذیر صاحب اور رحمہ سوم قرار پائے جنہیں اسناد اور ہدایات مکرم صدر صاحب نے دیں.ضلع رحیم یار خان کا دورہ اپریل سے ۵ اپریل ۱۹۸۶ء تک مرکزی وفد نے ضلع رحیم یار خان کا دورہ کیا اور انصار کو تمام شعبہ جات کے بارہ میں ہدایات دیں.نماز باجماعت ، حضور انور کے کیسٹ سننے، سنانے اور امتحانات میں شرکت کی طرف خصوصی توجہ دلائی.وفد نے ۳ اپریل کو خان پور ، ۴ اپریل کو رحیم یار خان شہر اور ۵ اپریل کو صادق آباد میں اجلاسات میں شرکت کی.یک روزه اجتماع ۹۶ گ ب ضلع فیصل آباد ۴ اپریل ۱۹۸۶ ء کو ۹۶ گ ب میں یک روزہ اجتماع منعقد ہوا جس میں پانچ مجالس کے ستانوے انصار، با ون خدام اور اڑ میں اطفال شامل ہوئے.اجلاس دورہ کمیٹی یکم مئی ۱۹۸۶ ء بوقت ساڑھے گیارہ بجے قبل دو پہر دورہ کمیٹی کا اجلاس زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب منعقد ہوا.مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب، مکرم مولا نا محمد اسماعیل منیر صاحب، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم میجر عبدالقادر صاحب اجلاس میں شریک ہوئے.درس قرآن مجید ماہ رمضان مبارک ۱۹۸۶ء شروع ہونے پر مجلس انصار اللہ مرکزیہ نے ضلع سرگودھا، ضلع جھنگ اور ضلع فیصل آباد کی بڑی بڑی اور نزدیکی جماعتوں میں درس قرآن کریم کا پروگرام ترتیب دیا اور نماز فجر اور نماز عصر اور جہاں پر ممکن نہیں تھا وہاں نماز عشاء سے قبل علماء سلسلہ اور مرکزی قائدین کے ذریعہ درس کا بندوبست کیا.دوجگہ یعنی چنیوٹ اور پکا نسوانہ میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے جمعہ کی نماز پڑھائی اور خطبہ جمعہ میں موجودہ دور میں صبر و استقامت کے ساتھ اپنے فرائض کی انجام دہی میں مصروف رہنے کی تلقین بہت احسن رنگ میں فرمائی.درس کا پروگرام انہیں ایام پر مشتمل تھا اور تئیس جماعتوں میں درس دیا گیا.جن احباب نے اس پروگرام میں بطور مدرس شرکت فرمائی ان کے اسماء گرامی حسب ذیل ہیں.

Page 194

۱۶۸ ۱- مکرم محمد اسلم صابر صاحب ۲ - مکرم منیر الدین احمد صاحب ۳- مکرم صوفی محمد الحق صاحب ۴ - مکرم ملک غلام نبی صاحب ۵- مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے فرمایا: - مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ے.مکرم چوہدری سلطان اکبر صاحب ۸- مکرم محمد اسماعیل منیر صاحب ۹ - مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب ۱۰ - مکرم مولوی محمد صدیق منگلی صاحب کارگزاری کی ہر دور پورٹ جب حضرت خلیفہ امسیح الرابع کی خدمت میں پیش ہوئی تو حضورانور جزاکم اللہ.سب رفقاء کار جنہوں نے بڑی محنت سے دورے کئے اور تربیتی لحاظ سے فائدہ پہنچایا، اُن کو میرا محبت بھرا سلام پہنچا دیں.جزاکم اللہ ﴿۵۵) اجلاس ناظمین اضلاع وزعماء اعلیٰ مورخہ یکم اگست ۱۹۸۶ء بروز جمعہ اس اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم چوہدری عبدالغفور صاحب جھنگ نے کی.عہد کے بعد صدر محترم نے فرمایا کہ ہر سہ ماہی میں کم و بیش ناظمین اضلاع کا ایک اجلاس کروایا جاتا ہے.یہ اجلاس بھی اس سلسلہ کی کڑی ہے.یادر ہانی کرواتے رہنے کی قرآن میں تاکید ہے.مجلس کے پروگرام پھیلے ہوئے ہیں اُن پر عمل ہوتے رہنا چاہئے.اس وقت خاص حالات یہ ہیں کہ خلیفہ وقت ملک سے باہر ہیں اس لئے ہمارے اوپر نہایت اہم ذمہ داریاں ہیں.چند الفاظ میں اسے اس طرح بیان کر سکتے ہیں کہ ہم حضور کی غیر حاضری میں اُن کی صحیح نمائندگی کرتے رہیں اور حضور کو پاکستان سے ایسی کوئی اطلاع نہیں جانی چاہئے کہ جماعت میں کوئی سستی یا کمزوری پیدا ہوگئی ہے.حضور کی نمائندگی میں ہم صحیح رنگ میں کام کرنے والے ہوں اور حضور بھی ہمارے کام سے مطمئن ہوں.قیادت عمومی کے ضمن میں صدر محترم نے فرمایا کہ قائد صاحب عمومی نے جو گوشوارے آپ کو فراہم کئے ہیں اور دوسرے گوشواروں سے ایک پوری تصویر آپ کے سامنے آجاتی ہے.ٹیم ورک ضروری ہے.اس لئے ٹیم بنائیں ، اُن کی ٹریننگ کریں کیونکہ آئندہ غیر تربیت یافتہ نئے آنے والوں کو سنبھالنا مشکل ہوگا.مستقبل کے لئے تیاری ضروری ہے.اچھے ساتھی تلاش کریں.مجالس کے دورہ کے دوران زیادہ سے زیادہ انصار سے ملنے کی کوشش کریں.قیادت تربیت کے سلسلہ میں قیام نماز اور نماز با جماعت کی طرف خصوصی توجہ دلائی.مساجد کو آبا د کیا جائے اور جو مساجد سے دُور ر ہائش پذیر ہوں وہ گھروں میں نماز با جماعت ادا کریں.اس سلسلہ میں حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خاں صاحب کی مثال سامنے رکھیں.نماز جمعہ میں سب افراد شامل ہوں.نماز با جماعت میں اطفال کی شمولیت کم ہے.مساجد یا مراکز نماز میں اطفال کو ساتھ لے کر جایا کریں.صرف اپنی فکر نہ کریں بلکہ

Page 195

۱۶۹ اپنے اہل خانہ کی اصلاح کی طرف بھی توجہ کریں.بچوں کو حضور انور کے خطبات جمعہ کی کیسٹ ضرور سنوا ئیں.یہ ضروری ہے کہ حضور کی ذات بابرکات سے بچوں کا پیار پڑھے.گزشتہ سوا دو سال میں خلاء پیدا ہوا ہے.بچے شعور میں مزید بڑھ گئے ہیں لیکن حضور کی غیر موجودگی کی وجہ سے جو تعلق ہونا تھا وہ نہیں ہوسکا.اس کمی کو پورا کرنے کا طریق یہ ہے کہ حضور کے کیسٹ سنائے جائیں.انصارا اپنے گھر میں بچوں کی تربیت کریں.قیادت تحریک جدید نے ٹارگٹ کی تکمیل اور وصولی کی طرف توجہ دلائی.قیادت ایثار کے ذکر میں صدر محترم نے کہا کہ خیر امت ہونے کی حیثیت میں خلق خدا کی خدمت ہماری ذمہ داری ہے.صدر محترم نے فرمایا کہ جن ضلعی مجالس عاملہ میں آڈیٹر مقرر نہیں ہیں وہ مقرر کریں تا کہ آپ سے ضلع کے حسابات چیک ہوسکیں.قیادت مال نے فی کس آمد اور تشخیص بجٹ کے گوشوارے پیش کئے نیز تعمیر گیسٹ ہاؤس کے لئے تحریک کی کہ کل تجنید کا ۵/ احصہ تین تین سو روپے کا وعدہ کریں.صدر محترم نے فرمایا کہ جو اعداد وشمار پیش کئے گئے ہیں اُن کے مطابق شہری مجالس کو اگر الگ کر دیا جائے تو باقی مجالس کی کارکردگی بہت کم رہ جاتی ہے.اس کے لئے ناظمین اضلاع کوشش کر کے بہتری پیدا کریں.مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد نے بتایا کہ بیعتوں کی رپورٹ تواتر کے ساتھ حضورانور کی خدمت میں بھجوائی جاتی ہے.پمفلٹ ”ابتلاؤں کا ثمر کے بارہ میں تحریک کی گئی کہ ۱۰ راگست تک تمام اراکین کو پہنچ جائے.۲۰ را گست تک اپنے گھروں میں سب کو اور پھر اُس کے بعد سب دوستوں کو سنایا جائے.قیادت تعلیم اور قیادت اشاعت کے ضمن میں صدر محترم نے علی الترتیب مطالعہ کتب سید نا حضرت مسیح موعود اور سہ ماہی امتحانات میں شرکت کی طرف اور رسائل کی خریداری کی طرف توجہ دلائی.اس اجلاس میں صوبہ پنجاب، سرحد اور آزاد کشمیر کے ناظمین اضلاع نے شرکت کی.دورہ جات شعبہ تحریک جدید ماه اکتو بر ۱۹۸۶ء میں شعبہ تحریک جدید کی طرف سے درج ذیل مجالس کا دورہ کیا گیا.جھنگ شہر ، ٹو بہ ٹیک سنگھ شہر ، خوشاب شہر، سرگودھا شہر ( دومرتبه ) چک نمبر ۹۸ شمالی ضلع سرگودها، چک ۳۷ جنوبی سرگودها، چک ۴۷ جنوبی ضلع سرگودھا، گوجرہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ، چک ۳/ ۵۸ ٹکڑ اضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ.ان مقامات پر مندرجہ ذیل علماء سلسلہ اور قائد مرکزیہ نے شرکت فرمائی.مکرم مولانا عطاء اللہ کلیم صاحب، مکرم مولا نا محمد صدیق گورداسپوری صاحب، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم محمد فیروز الدین صاحب تمام جگہوں پر اجلاس عام منعقد کروایا گیا.دورہ کے دوران زیادہ اہمیت قیام نماز کی طرف دی گئی اور پھر اصلاح وارشاد اور تحریک جدید کے بارہ میں اور مناسب حال ہدایات دی گئیں.علاوہ ازیں اضلاع ٹو بہ ٹیک سنگھ ، خوشاب اور سر گودھا کے زعماء کے اجلاسات میں بھی شرکت کی گئی.

Page 196

مجلس مذاکرہ وسلائیڈ لیکچر لیہ ۶ جون ۱۹۸۶ء کو لیہ میں مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی جس میں مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے سوالات کے جوابات دیئے اور مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے سلائیڈ لیکچر دیا.سینتالیس احمدی اور پچپن غیر از جماعت احباب مستفیذ ہوئے.کمیٹی برائے مشاورت تقر ر ناظمین اضلاع ناظمین اضلاع ۱۹۸۶ ء کے تقریر میں مشورہ معاونت کے لئے صدر محترم نے مندرجہ ذیل احباب پر مشتمل کمیٹی قائم کی جس نے گزشتہ ناظمین کے کام کا جائزہ لینا اور آئندہ تقرر کے لئے سفارشات مرتب کرنا تھیں.صدر : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب - ممبران : مکرم مولا نا محمد اسمعیل منیر صاحب، مکرم پروفیسر عبدالرشید غنی صاحب، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم میجر عبدالقادر صاحب مجالس بیرون کے بارہ میں اہم فیصلہ ۱۹۸۶ء میں مکرم محترم چو ہدری حید اللہ صاحب صدر مجلس کو حضرت خلیفہ مسیح الرابع کا مندرجہ ذیل ارشا د موصول ہوا: -1 خدام الاحمدیہ اور انصار اللہ کی تنظیموں میں مختلف ممالک میں مشنری انچارج کو نا ئب صدر ملک بنایا گیا تھا.اس معاملہ پر مندرجہ ذیل امور میں از سر نو ر غور کی ضرورت ہے.گذشتہ چند سالوں میں کئی جگہ مبلغ انچارج امیر نہیں رہا.بلکہ کسی اور کو امیر مقرر کر دیا گیا ہے.اب دیکھنے والی بات یہ ہے کہ امیر کو نائب صدر بنایا جائے یا مبلغ انچارج کو.اگر مبلغ انچارج کو ہی رہنا دیا جائے تو امیر کی براه راست ذیلی تنظیموں پر نظر نہیں رہ سکتی اور بعض جگہ سے ایسی شکائتیں بھی آئی ہیں.دوسرے اصولاً بھی آخری مرکزی فیصلہ گن منصب تو ہر ایک ملک میں امیر ہی کو حاصل ہوتا ہے.اس منصب کو منقسم نہیں ہونا چاہئیے.تیسرا پہلو یہ ہے کہ مبلغ انچارج یا امیر کو نائب صدر ملک مقرر کرنے کا فلسفہ یہ تھا کہ بیرون از پاکستان ممالک میں بہت سی جگہ ذیلی تنظیمیں تربیت کی محتاج ہیں اور خطرہ تھا کہ غلط روش پر چل کر نظام جماعت سے آزادی کا رجحان پیدا نہ ہو جائے.یہ مقصد نہیں تھا کہ عملاً نا ئب صدر ملک ذیلی تنظیموں کے معاملات میں بے ضرورت دخل دے.یہ اول تو اس کے کاموں کی زیادتی کی وجہ سے ممکن ہی نہیں.دوسرے بہت زیادہ دخل اندازی سے اور قباحتیں بھی پیدا ہوسکتی ہیں.اس لئے یہ بھی سوچا جا سکتا ہے کہ نائب صدر کا عہدہ خدام/ انصار ہی میں رہنے دیا جائے اور قوانین میں اس حد تک ترمیم کر دی جائے کہ تمام ذیلی تنظیمیں اپنے لائحہ عمل اور حکمت عملی وغیرہ میں اس بات کی پابند ہوں گی کہ امیر نیشنل پریذیڈنٹ سے رہنمائی حاصل کرتی رہیں اور اپنے ملک کے تمام

Page 197

121 پروگراموں سے متعلق امیرا نیشنل پریذیڈنٹ کو مطلع کر کے اس سے اجازت حاصل کر لیا کریں اور میرا نیشنل پریذیڈنٹ کو یہ اختیار ہو کہ حکما ذیلی تنظیموں کو کسی پروگرام سے روک دے.ایسی صورت میں اس کے لئے مرکز میں فوری اطلاع بھجوانا ضروری ہو.حسب ذیل کمیٹی اس پر غور کرے.(1) وکیل اعلیٰ (۲) وکیل التبشیر (۳) صدر انصار الله (۴) صدر خدام الاحمدیہ (۵) نمائندہ لجنہ اماءاللہ آپ بحیثیت وکیل اعلیٰ بھی اس کمیٹی کے صدر ہوں گے اور بحیثیت انصار اللہ کے صدر بھی.“ اس امر پر غور کرنے کے لئے حضور کی طرف سے مقرر کردہ کمیٹی کا اجلاس ۵ نومبر ۱۹۸۶ء کو مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں مندرجہ ذیل ممبران شریک ہوئے.(۱) مکرم منصور احمد خان صاحب وکیل التبشیر (۲) مکرم محمود احمد صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ مرکز یہ (۳) مکرم مرزا غلام احمد صاحب نمائندہ لجنہ اماءاللہ مرکزیہ مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے کمیٹی کی رائے سید نا حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحم اللہ تعالی کی خدمت میں پیش کرتے ہوئے ۱۷ دسمبر ۱۹۸۶ء کو تحریر کیا: کمیٹی نے اس بارہ میں غور کرتے وقت اس امر کو مدنظر رکھا کہ اب جبکہ بیرونی ممالک میں جماعتی نظام کو پاکستان میں جو نظام رائج ہے.اُس کے قریب لانے کی کوشش کی جا -1 رہی ہے.اس لئے اس بارہ میں وہی طریق اختیار کیا جائے جو پاکستان میں رائج ہے.پاکستان میں مجلس خدام الاحمدیہ کے قائد ضلع اور مجلس انصاراللہ کے ناظم ضلع امیر ضلع کی مجلس عاملہ کے ممبر ہوتے ہیں.اسی طریق پر بیرونی ملکوں میں نیشنل قائد خدام الاحمدیہ اور ناظم اعلیٰ انصار اللہ ملک امیر کی مجلس عاملہ کے ممبر ہوں.اس بارہ میں صدرانجمن احمدیہ کا قاعدہ نمبر ۳۳۹ حسب ذیل ہے.مقامی انجمن کی مجلس عاملہ کے درج ذیل ممبران ہوں گے: امیر یا صدر ، نائب امیر یا نائب صدر، جنرل سیکرٹری ،سیکرٹری اصلاح و ارشاد، سیکرٹری تعلیم ، سیکرٹری امور عامه، سیکرٹری امور خارجیہ، سیکرٹری وصایا، سیکرٹری مال ، سیکرٹری تالیف و تصنیف، سیکرٹری ضیافت، سیکرٹری جائیداد، سیکرٹری زراعت، سیکرٹری رشتہ ناطہ، امام الصلوة ، قاضی ، محاسب، امین، آڈیٹر، زعیم اعلیٰ انصار اللہ، قائد خدام الاحمدیہ، سیکرٹری تحریک جدید، سیکرٹری وقف جدید، سیکرٹری فضل عمر فاؤنڈیشن.نوٹ : ذیلی تنظیموں کے عہدہ دار بحیثیت عہدہ مجلس عاملہ کے ممبر ہوں گے.وہ بحث میں حصہ لے سکیں گے مگر ووٹ نہ دے سکیں گے.

Page 198

۱۷۲ ہوتی ہے.انصار اللہ کے ناظم اعلیٰ کا انتخاب ہوتا ہے اور خدام الاحمدیہ کے نیشنل قائد کی نامزدگی ۲- ذیلی تنظیموں پر امیر کی عمومی نگرانی ہو.ذیلی تنظیموں کو چونکہ اُن کے پروگرام اُن کی مرکزی مجالس بھجواتی ہیں.اس لئے ضروری ہے کہ ذیلی تنظیمیں اپنے پروگراموں کے سلسلہ میں امیر کو مطلع رکھیں تا امیر باخبر بھی رہے اور جماعتی پروگراموں کے ساتھ ٹکراؤ کی صورت بھی پیدا نہ ہو.-۴- اگر امیرکسی وقت یہ محسوس کرے کہ کوئی امر جماعت کے مجموعی مفاد کے خلاف ہے تو ذیلی تنظیموں کو اس سے حکماً روک دے.اس بارہ میں صدر انجمن احمدیہ کا قاعدہ نمبر ۳۳۱ حسب ذیل ہے.اسی کے مطابق بیرونی ممالک میں بھی عمل ہو.اُن امور میں جو جماعت کے مجموعی یا عمومی مفاد پر اثر انداز ہو سکتے ہوں.مقامی امیر کو مقامی انصار اللہ ، خدام الاحمدیہ اور لجنہ اماء اللہ کو حکم دینے کا اختیار ہو گا جو تحریری ہونا چاہئیے اور ان مذکورہ بالا مجالس کو حق ہو گا کہ اگر وہ حکم کو نا واجب سمجھتے ہوں تو اپنی مرکزی مجلس کی معرفت صدرانجمن ( تحریک جدید ) کو توجہ دلائیں.“ اگر حضور اید کم اللہ تعالیٰ یہ سفارشات منظور فرمالیں تو پھر ہماری رائے میں نائب صدر ملک کا عہدہ باقی رکھنے کی ضرورت نہیں رہتی.اس لئے بہتر ہے کہ اس عہدہ کوختم کر دیا جائے اور نیشنل قائد خدام الاحمدیہ، ناظم اعلی انصار اللہ اور نیشنل صدر لجنہ اماءاللہ کا عہدہ برقرار رہنے دیا جائے اور ذیلی تنظیموں کے نظام کو اسی رنگ میں چلانے کی اسی رنگ میں چلانے کی کوشش کی جائے جس طرح پاکستان میں چلایا جا رہا ہے.جہاں تک لجنہ اماءاللہ کا تعلق ہے.اس بارہ میں امیر کو کچھ زیادہ اختیارات دینے کی ضرورت ہوگی کیونکہ لجنہ کے موجودہ نظام میں مبلغ انچا رج لجنہ کے لئے بطور تقسیم کام کرتا ہے اور اُس کی رائے اور مشورہ کے مطابق لجنہ اماءاللہ مرکز یہ فیصلہ کرتی ہے.لجنہ اماءاللہ کے دستور میں قاعدہ نمبر ۱۲ اسی طرح ہے.بیرون پاکستان صدر لجنہ منتخب ہو جانے کے باوجود آخری فیصلہ قیم کا ہو گا.ہر ملک کے امام وہاں کی لجنات کے لئے بطور قیم بھی ہیں.اسی طرح پاکستان میں صدر کی منظوری امیر جماعت مقامی سے تصدیق کروا کے لجنہ مرکز یہ دے گی.بیرون پاکستان کی مدت کا تعین حسب حالات اس ملک کے مبلغ کی رائے پر ہو گا.عموماً تین سال کے لئے ہو.لیکن جہاں کوئی مبلغ یہ رائے رکھتا ہو کہ ہر سال کروایا جائے ، وہاں اس کی رائے کے مطابق فیصلہ ہوگا.“

Page 199

۱۷۳ لجنہ کے بارہ میں ہماری رائے میں قسیم کے جملہ اختیارات اب امیر کو منتقل ہو جائیں اور اس قاعدہ میں اس کے مطابق ترمیم کر دی جائے.اگر حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کمیٹی کی جملہ سفارشات کو منظور فرما ئیں.اور اس کے مطابق ذیلی تنظیمیں اپنے اپنے دساتیر میں تبدیلی کر لیں.والا مرالیکم انچارج مبلغین کے نائب صدر نہ رہنے کی وجہ سے یہ احساس پیدا ہو سکتا ہے کہ ذیلی تنظیمیں ایسے افراد کی رہنمائی سے محروم ہو جائیں گے جو کہ مرکز کے تربیت یافتہ اور مرکزی روایات سے آگاہ ہوتے ہیں لیکن اس کی تلافی عملاً خود بخود ہو جائے گی کیونکہ جماعتی نظام میں مبلغ انچارج کو نائب امیر کا عہدہ بہر حال دیا گیا ہے.اور وہ مجلس عاملہ میں موجود ہوں گے اور اُن کے تجربہ سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے.“ اس رپورٹ پر تینوں ممبران ( مکرم نواب منصور احمد خان صاحب ، مکرم محمود احمد صاحب شاہد اور مکرم مرزا غلام احمد صاحب) نے بھی دستخط کئے.سید نا حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں یہ رپورٹ ۴ جنوری ۱۹۸۷ء کو پیش ہوئی.حضور نے رپورٹ کی اس تجویز پر کہ لجنہ کے بارہ میں ہمارے رائے میں قیم کے جملہ اختیارات اب امیر کو منتقل ہو 66 جائیں.پر تحریر فرمایا.امیر یا نیشنل پریذیڈنٹ کے الفاظ ہوں.“ رپورٹ کے آخر پر حضور انور نے تحریر فرمایا: ووٹ نہ دے سکیں گے...کو چھوڑ کر باقی سفارشات منظور ہیں.“ دفاتر لجنہ اماءاللہ مرکزیہ کی تعمیر نو سیدنا حضرت خلیفۃ امسیح الرابع نے دفا تر لجنہ اماءاللہ مرکزیہ کی تعمیر نو کے سلسلہ میں فرمایا کہ خواتین ہر تحریک میں حصہ لیتی ہیں خواہ مردوں کی ہو یا عورتوں کی.دنیا یہ کہتی ہے کہ دین نے عورتوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا اس لئے ہمیں خاص طور پر یہ دکھانا چاہئے کہ ہم نہ صرف یہ کہ برابری کا سلوک کرتے ہیں بلکہ ان دائروں میں بھی خدمت کے خواہاں ہیں جو خالصہ لجنہ اماء اللہ کے ہیں.حضور نے تحریک فرمائی کہ مرکزی انجمنیں اور تنظیمیں دفاتر لجنہ کی تعمیر نو کے لئے بطور تحفہ لجنہ اماءاللہ کو کچھ نہ کچھ پیش کریں.حضورا نور نے ۱۶ جنوری ۱۹۸۷ء کو بیت الفضل لندن میں خطبہ جمعہ میں ارشاد فرمایا: صدر لجنہ اماءاللہ نے کچھ سال پہلے لجنہ کے دفاتر کی تعمیر نو کے لئے اجازت لی تھی اور ایک وسیع ہال بنانے کی اجازت لی تھی.پرانی عمارت اتنی بوسیدہ ہو چکی تھی کہ وہ جگہ جگہ سے بعض دفعہ چھت سے بھی اینٹیں ٹوٹ کے گرتی تھیں اور جلسہ سالانہ کے دنوں میں جب ہم

Page 200

۱۷۴ وہاں بعض مہمان خواتین کو ٹھہرایا کرتے تھے تو قناتیں لگا کر...بعض خطر ناک حصوں کو الگ کر دیا جا تا تھا تا کہ وہاں بچہ یا کوئی عورت نہ پہنچے اور اس طرح گزارہ چلتا رہا.بالآخر انجینئر ز نے مشورہ دیا کہ یہ عمارت اتنی بوسیدہ ہو چکی ہے کہ اب ہرگز لائق نہیں کہ اسے مزید آگے چلایا جائے.چنانچہ دوحصوں میں ان کی عمارت کی تعمیر نو کا پروگرام بنا.ایک دفتر اور ایک ہال.دفتر تو اللہ تعالیٰ کے فضل سے مکمل ہو گیا ہے اور اس پر جو دس لاکھ کی رقم خرچ آئی ہے ، اس میں سے دس لاکھ ان کو میں نے قرضہ دلوا دیا تھا ، چار لاکھ لجنہ اپنی روز مرہ کی بچت میں سے واپس دے چکی ہیں.چھ لاکھ کا یہ قرض لجنہ پر ہے.اس کے علاوہ ہال کیلئے ان کو بیس لاکھ چاہئے.اگر یہ بیس لاکھ قرض ان کو دیا جائے تو چھبیس لاکھ کی رقم ہے جو انہوں نے دوسال میں واپس کرنی ہے کیونکہ اگر چہ ان کی طرف سے تو یہی مطالبہ ہے کہ ہمیں صد سالہ جو بلی سے پانچ سال کا قرض دے دیا جائے.صد سالہ جو بلی تو آنے میں اب دو سال رہ گئے ہیں باقی اس میں سے پانچ سال کا قرض دینے کا مطلب ہی کوئی نہیں اور یہ حال بھی صد سالہ جو بلی سے پہلے مکمل ہونا ضروری ہے بہر حال.اس لئے میں نے سوچا ہے کہ دو سال کے لئے ان کو قرض دیا جائے اور ان کی طرف سے عالمی لجنات کو تحریک کی جائے کہ حسب توفیق جتنا بھی وہ بوجھ اٹھا سکتی ہیں وہ اس چندے میں حصہ لیں.گذشتہ دوسال میں جماعت میں بار بار ایسی تحریکات کی گئیں کہ اس کے نتیجہ میں جماعت نے غیر معمولی قربانی دی ہے جماعت نے.اتنی غیر معمولی ہے کہ یہ دو تین سال بہت ہی ممتاز دکھائی دیتے ہیں مالی قربانی کے لحاظ سے.مجھے یقین ہے کہ ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ جماعت کی جیبیں بھی بھرتا چلا جاتا ہے، استعداد بھی بڑھاتا چلا جاتا ہے.لیکن جہاں تک ظاہری فوری طور پر جائزے کا تعلق ہے جو حالات ان پر گزر رہے ہیں ان پر جو میں نے سرسری نگاہ ڈالی ہے میرا خیال ہے کہ خواتین پر اس وقت اتنا بڑا بوجھ ڈالنا مناسب نہیں ہوگا کیونکہ پچھلی تحریکات میں مالی قربانی میں عورتوں نے خصوصیت کے ساتھ اتنا بھر پور حصہ لیا ہے کہ فوری طور پر ان قربانیوں کے معا بعد اتنی بڑی تحریک کر دینا کہ خواتین خود اپنی طاقت سے یہ بوجھ اٹھائیں، یہ مناسب معلوم نہیں ہوتا.ایک یہ وجہ ہے جس کی وجہ سے میں چاہتا ہوں کہ مرد بھی ان کے ہال میں چندے دے کر اس نیکی میں ، اس قربانی میں شامل ہوں.دوسری وجہ یہ ہے کہ خواتین تو ہر تحریک میں حصہ لیتی ہیں خواہ مردوں کی ہو، خواہ عورتوں کی ہوا اور صرف خدام الاحمدیہ کی ایسی تحریک ہے جس میں وہ حصہ نہیں لیتیں لیکن دُنیا یہ کہتی ہے کہ اسلام نے عورتوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا.ان کے متعلق اچھی تعلیم نہیں دی

Page 201

۱۷۵ اس لئے ہمیں خاص طور پر یہ بھی دکھانا چاہئے کہ عورتوں سے نہ صرف یہ کہ ہم برابری کا سلوک کرتے ہیں یا اسلام برابری کے حقوق دیتا ہے بلکہ ہم ان کے خاص جذبات کے پیش نظر اللہ تعالیٰ نے جوان کو بعض پہلوؤں سے بعض لطافتیں عطا کیں ہیں ان کوملحوظ رکھتے ہوئے آگے بڑھ کر ان کی خدمت میں ان جگہوں میں بھی ہم مدد کے خواہاں ہیں جو خالصہ ان کے اپنے دائرے سے تعلق رکھنے والے امور ہیں یعنی لجنہ اماء اللہ.یہ وہ دائرہ ہے جس کا لجنہ سے ہی تعلق ہے اور مردوں کے اس قسم کے دائروں سے لجنہ کا تعلق نہیں لجنہ کا ان سے تعلق نہیں.اگر ہم یہ مثال قائم کریں اس دفعہ کہ لجنہ اماءاللہ کی تعمیر میں مرد بھی حصہ لیں تو ایک اچھا خوبصورت منظر ہوگا کہ مرد اپنی مستورات کا اس حد تک خیال رکھتے ہیں.اس کے علاوہ میں نے سوچا کہ چونکہ مردوں پر بھی بہت بوجھ ہیں اس لیئے اس موقع پر انجمنیں بھی کچھ نہ کچھ حصہ لیں اور ذیلی تنظیمیں بھی کچھ نہ کچھ حصہ لیں.اس لئے تعیین تو میں نہیں کرتا لیکن اگر صدر انجمن احمد یہ اپنے حالات کا جائزہ لے کر کوئی تحفہ لجنہ کو پیش کرے اور تحریک جدید انجمن بھی کوئی تحفہ پیش کرے اور وقف جدید انجمن بھی کوئی تحفہ پیش کرے اور خدام الاحمدیہ اور انصار اللہ بھی حسب توفیق تو مجھے امید ہے انشاء اللہ ہماری بہنوں کا بوجھ بہت حد تک ہلکا ہو جائے گا.اور یہ بوجھ ہلکا کرنے سے خواتین کی عظمت کا احساس بھی جماعت میں پیدا ہوگا.اور بالعموم جو مرد اور عورت کی ویسے دوری ہے مقابلے کی ، اس میں کمی آئے گی.ایک دوسرے پر اعتماد بڑھے گا اور اچھی مثال قائم ہوگی.تو اس لئے میں سمجھتا ہوں کہ وہ اپنے طور پر تحریک کریں لیکن طاقت سے بڑھ کر بوجھ نہ ڈالیں.اللہ تعالیٰ کے فضل سے احمدی خاتون میں اتنا قربانی کا مادہ ہے کہ مجھے ڈر ہے کہ اگر طاقت سے بڑھ کر تحریک کروں گا تو وہ اپنی جان توڑ دیں گی لیکن اس تحریک میں ضرور حصہ لیں گی.یہ وجہ تھی جو میں یہ ساری باتیں سوچنے لگا اور میں نے احتیاطیں کیں اور یہی وجہ تھی کہ اب تک میں ٹالتا بھی رہا.انہی شرائط کے ساتھ میرا دل رضا مند ہو گیا ہے کہ میں اس تحریک کو عام کروں کہ جس حد تک توفیق ہے عالمی لجنہ اس چندے میں حصے لے اور غیر معمولی طور پر اپنے آپ کو تکلیف میں نہ ڈالے.باقی جتنی رقم ہوگی انشاء اللہ وہ کچھ مردطوعی طور پر پورا کریں اور کچھ انجمنیں پورا کر دیں اور دو سال کے اندر اندر یہ قرضہ جو بلی کو بہر حال واپس ہو جانا چاہئے.اللہ تعالیٰ ہمیں اس کی توفیق عطا فرمائے اور ہماری بہنوں کی جوضرورت ہے دیرینہ، وہ جلد پوری ہو.‘، (۵۶) اس مبارک خواہش کی تعمیل میں مجلس انصاراللہ مرکز یہ کو پچاس ہزار روپے کی رقم بطور تحفہ لجنہ اماءاللہ

Page 202

مرکزیہ کی خدمت میں پیش کرنے کی سعادت حاصل ہوئی.چھوٹے بچوں کی تربیت کے سلسلہ میں حضور انور کا ارشاد سید نا حضرت خلیفۃ امسیح الرابع نے اپنے خطبہ جمعہ فرموده ۱۹ دسمبر ۱۹۸۶ء میں بچوں خصوصاً سات سال سے کم عمر بچوں کی تربیت کے سلسلے بعض ہدایات دیں.اصولی ہدایت یہ تھی کہ ذیلی تنظیموں نے ” ماں باپ کی تربیت کرنی ہے کہ وہ اپنے چھوٹے بچوں کی تربیت کر سکیں.“ فرمایا کہ ماں باپ کو بڑی ذہانت کے ساتھ ، بڑی بیدار مغزی کے ساتھ بچوں میں دلچسپی لینی چاہیئے لیکن اکثر ماں باپ ان باتوں میں نا بلد ہیں کہ ان کو کیا کرنا چاہئیے اور اس بات کی اہلیت نہیں رکھتے کہ ان کو کیا کرنا چاہئیے.بچوں (سات سال سے کم ) کی تربیت ہم براہ راست کر نہیں کر سکتے اس لئے اس کا ایک یہی علاج ہے کہ اس عمر کے بچوں کی تربیت کے لئے ماں باپ کی تربیت کی جائے اور اس کے لئے تنظیموں کے سپرد یہ کام کر سکتے ہیں.یہ پروگرام انصار اپنے ہاتھ میں لیں.خدام اپنے ہاتھ میں لیں اور لجنات اپنے ہاتھ میں لیں.اُن کا کام یہ نہیں کہ ان ماں باپ کے بچوں کے معاملات میں براہ راست دخل دیں.ان کا کام یہ ہے کہ ) ایسے پروگرام بنا ئیں.جلسوں کی شکل میں بھی.عملی پروگرام کی شکل میں بھی ہوں.تربیتی رسالوں اور کتب کی شکل میں بھی ہوں اور اُن کا صح نظریہ ہو کہ ہم نے ماں باپ کی تربیت کرنی ہے کہ وہ اپنے چھوٹے بچوں کی تربیت کر سکیں اور ایسے پروگرام اس طرح بنانے چاہئیں کہ وہ خشک نہ ہوں اور ان میں دلچسپی ہو.“ اس ارشاد کی روشنی میں صدر محترم نے مندرجہ ذیل کمیٹی ۲۷ دسمبر ۱۹۸۶ء کو تشکیل دی جس کے ذمہ سکیم بنانا تھا کہ مجلس انصار اللہ اس ارشاد کی کس طرح احسن طور پر تحمیل کر سکتی ہے اور پھر یہ سکیم مجلس عاملہ میں پیش کرے.مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب (صدر)، مکرم قائد صاحب تربیت مکرم قائد صاحب تحریک جدید - اس بارہ میں ابتدائی سکیم کے جنوری ۱۹۸۷ء کے اجلاس مجلس عاملہ میں مکرم قائد صاحب تربیت نے پیش کی.اس سلسلہ میں غور وفکر کے دوران مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے تجویز دی کہ والدین کی تربیت اولیت کی حامل ہے.تا کہ انہیں معلوم ہو سکے کہ وہ بچوں کو کیا بتا ئیں.اس سلسلہ میں کمیٹی مقرر کر دی جائے جس میں ماہر نفسیات کو بھی شامل کیا جائے چنانچہ اس کام کی صحیح خطوط پر انجام دہی کا لائحہ عمل تجویز کرنے کے لئے صدر محترم نے ایک کمیٹی مقرر کی جسے ایک ماہ کے اندر اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی.اس کمیٹی کے صدر مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، سیکرٹری محمد اسلم شاد صاحب اور دیگر ممبران میں مکرم پر و فیسر چو ہدری محمدعلی صاحب سابق پرنسپل تعلیم الاسلام کا لج ربوہ ، مکرم مولانا بشیر احمد خان صاحب رفیق ، مکرم مرز امحمد الدین صاحب ناز قائد وقف جدیدا ور مکرم پر و فیسر منور شیم خالد صاحب قائد تعلیم شامل تھے.اس کمیٹی کو اختیار دیا گیا کہ وہ کسی بھی فرد کو بطور ممبر OPT کرے یا اس سے رائے حاصل کرے.۵۷

Page 203

122 اپنا جائزہ لینے کی ہدایت حضرت خلیفہ ایسیح الرابع نے خطبہ جمعہ فرموده ۲۶ دسمبر ۱۹۸۶ء میں فرمایا کہ ہمیں سال کے آخر میں اور نئے سال کے آغاز میں اس امر کا جائزہ لینا چاہئیے کہ ہم نے اپنے مقصد کی کس حد تک پیروی کی.کس حد تک اس سال میں اس کی پیروی سے غافل رہے؟ کون سے موجبات ہیں جو ہمیں پیروی سے غافل رکھنے میں عمل پیرا ہیں.کون سے ایسے محرکات ہیں جن کے نتیجہ میں ہم پہلے سے زیادہ تیز رفتاری کے ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں.یہ جائزہ ہونا چاہئیے.“ یہ جائزے انفرادی بھی ہونے چاہئیں اور اجتماعی بھی ہونے چاہئیں.جہاں تک اجتماعی جائزوں کا تعلق ہے، آج سے لے کر سال کے آخر تک ساری دنیا میں مجالس عاملہ اس موضوع پر بیٹھیں کہ ہم نے اس سال کیا کھویا ہے اور کیا پایا ہے؟ ہم سے کیا ایسی غلطیاں ہوئیں جو وہ قو میں کیا کرتی ہیں جن کا قدم موت کی طرف روانہ ہو.کون سے ہم نے ایسے کام کئے ہیں جو زندہ قوموں کے اسلوب ہوا کرتے ہیں اور کس طرح ان غلطیوں سے بچنا چاہیئے اور کس طرح ان اچھی باتوں کی طرف پہلے سے زیادہ توجہ کرنی چاہئیے.“ صدر محترم نے اس ارشاد کی تعمیل میں مکرم قائد صاحب عمومی کو ہدایت دی کہ اس امر کو مجلس عاملہ مرکزیہ کے اجلاس میں پیش کریں اور مجلس عاملہ خود بھی جائزہ لے اور جائزہ کا انتظام کرنے کی تجویز بھی کرے.چنانچہ مجلس عاملہ کے اجلاس منعقدہ ۷ جنوری ۱۹۸۷ء میں اس کو زیر بحث لا کر تجاویز کوحتمی شکل دی گئی.﴿۵۸) دورہ جات مرکزی نمائندگان آرڈینینس کے بعد جماعتی سرگرمیوں پر پابندی کے باعث اس امر کی شدت کے ساتھ ضرورت تھی کہ احباب جماعت سے رابطہ مضبوط کیا جائے اور سیدنا حضرت خلیفہ اسیح کی غیر موجودگی اور مرکز سے دوری کا احساس کم ہو نیز حضورا نو ر اور مرکز کی ہدایات اُن تک پہنچیں اور اُن کا حوصلہ بلند ر ہے اور تربیتی لحاظ سے جماعتی نظام فعال رہے اور اپنی ذمہ داریاں ادا کرتا رہے.نیز مرکز میں سالانہ اجتماعات نہ ہونے کی وجہ سے محرومی کے احساس کو کم کیا جائے.اس اہم ضرورت کو بھانپتے ہوئے مجلس انصار اللہ مرکزیہ نے دورہ جات کا ایک خصوصی ، مربوط اور جامع نظام تشکیل دیا اور پروگرام کو منظم کرنے کے لئے مرکز میں ایک دورہ کمیٹی کا قیام کیا.اس نظام کے تحت مرکز سے قائدین ، علماء کرام اور دیگر نمائندگان مجالس میں تشریف لے جا کر تربیتی امور پر گفتگو کرتے اور اُن کی راہنمائی کرتے.خدا تعالیٰ کے فضل سے ان دوروں کا غیر معمولی اثر دیکھنے میں آیا اور مجالس پہلے سے زیادہ فعال ہو کر اپنی ذمہ داریوں کی بجا آوری کرتی رہیں.ان دورہ جات کی مختصر رپورٹس

Page 204

۱۷۸ سال وار قارئین کی خدمت میں پیش کی جائیں گی لیکن یہ مکمل نہیں کیونکہ بوجوہ تمام دورہ جات کا ریکارڈ محفوظ نہیں رہ سکا.۱۹۸۶ء کے دورہ جات کا ایک مختصر جائزہ پیش ہے.ماہ: جنوری ۱۹۸۶ء مقام: دارالذکر، مغلپورہ ، دہلی گیٹ ، اسلامیہ پارک، ماڈل ٹاؤن، تخت ہزارہ ، ادرحمہ، کھرڑیانوالہ، گھسیٹ پورہ، چک چٹھہ، پیرکوٹ ثانی، مانگٹ اونچا، واہ کینٹ ، ٹیکسلا، گوجر خان، راولپنڈی شہر ، راولپنڈی چھاؤنی مرکزی نمائندگان: صدر صاحب مجلس انصاراللہ مرکز یہ مکرم مبشر احمد کاہلوں صاحب، مکرم منور احمد صاحب تقررپورٹ : تمام زعماء سے ملاقات کی گئی اور اجلاس عاملہ اور اجلاس عام منعقد کیے گئے.ان تمام مجالس میں ہر جگہ تربیت، اصلاح وارشاد، تحریک جدید، نماز با جماعت نما ز سادہ اور باترجمہ سکھلانے کی کلاسز ، حضور انور کی خدمت میں دعائیہ خطوط، نئی نسل کی خلافت احمدیہ سے وابستگی پر زور ، مجالس سوال و جواب ، خطبات کی لیسٹس کی تقسیم کا جائزہ لیا گیا.ماه: فروری ۱۹۸۶ء مقام: سرگودھا شہر، دہلی گیٹ لاہور، فیصل آبادشہر، تتلے عالی، نوشہرہ ورکاں، گرمولاور کاں ، جہلم شہر محمود آباد چپ بورڈ ، جھنگ صدر مرکزی نمائندگان: صدر صاحب مجلس انصار اللہ مرکز یہ مکرم مبشر احمد کاہلوں صاحب ، مکرم بشیر احمد خان صاحب رفیق مختصر رپورٹ : تمام مجالس میں اجلاس عام منعقد کیے گئے.ان میں تربیت، اصلاح وارشاد، تحریک جدید، وقف جدید کے بارے میں تفصیلی ہدایات دی گئیں اور ان کاموں کے کرنے کے طریق بیان کئے گئے.خطبات کی کیسٹس کی تقسیم اور سنوانے کا جائزہ، حضور کے ساتھ اپنے روحانی رابطہ کو مضبوط کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.تربیت اور اصلاح وارشاد کے بارے میں معین کام دیا گیا.ماہ مارچ ۱۹۸۶ء ملتان ، ساہیوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، گوجرہ، ترگڑی، گوجرانوالہ شرقی مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید مقام: خوشاب، حافظ آباد، گوجرانواله غربی، خانیوال، مختصر رپورٹ : ان تمام مجالس میں اجلاس عام ہوئے جن میں شعبہ تربیت، اصلاح وارشاد، تحریک جدید، وقف جدید اور مال کی توجہ دلائی گئی اور بہتر رنگ میں کام کرنے کے طریق بتلائے گئے.حضور کے خطبات کی ٹیسٹس کے سنے سنوانے کے انتظام کا جائزہ لیا گیا.تربیت اور اصلاح و ارشاد کے بارہ میں معین کام دے کر اور اس کو مستقل طور پر جاری رکھنے کا کہا گیا.ماہ: اپریل ۱۹۸۶ء مقام: ملتان شہر، کھاد فیکٹری، پشاور، بہاولپور شہر، وزیر آباد، بھائی گیٹ لاہور، سمن آباد فیصل آباد، دار الفضل فیصل آباد، اٹک واہ کینٹ، دارالذکر فیصل آباد، سرگودھا شہر، نوشہرہ، مردان، ٹیکسلا، راولپنڈی شہر، راولپنڈی صدر ، اسلام آباد غربی، اسلام آباد شرقی ، جڑانوالہ، حافظ آباد، سرشمیر روڈ

Page 205

۱۷۹ مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب، مکرم مولانا دوست محمد شاہد صاحب مختصر رپورٹ : ان بائیس مجالس میں سے اٹھارہ مجالس میں اجلاس عام منعقد ہوئے.ان دوروں کے دوران شعبه تربیت ،اصلاح وارشاد تحریک جدید ، وقف جدید اور مال کی طرف توجہ دلائی گئی اور تفصیلی ہدایات دی گئیں اور کام کرنے کا طریق بتلایا گیا اور حضور انور کے خطبات سنے اور سنوانے کی طرف توجہ دلائی گئی.ماہ: اپریل مئی ۱۹۸۶ء مجلس انصار اللہ مرکزیہ کے تحت مرکزی قائدین اور علماء سلسلہ نے ماہ اپریل اور مئی ۱۹۸۶ء میں آزاد کشمیر، رحیم یار خاں، فیصل آباد، بہاولنگر ، وہاڑی، ملتان، بہاولپور ،مظفر گڑھ ، لیہ، ڈیرہ غازی خاں ، چکوال اور شیخو پورہ کے اضلاع کی بڑی بڑی دیہاتی مجالس کے دورے کئے.حاضری بفضلہ تعالیٰ تسلی بخش ہوتی رہی.ان اجلاسوں میں انصار کے علاوہ خدام ، اطفال اور لجنات نے بھی شرکت فرمائی.قائدین کرام اور علماء سلسلہ نے تربیتی امور کے علاوہ دعوت الی اللہ کے کام کو بہتر رنگ میں آگے بڑھانے کے لئے ہدایات دیں اور موجودہ دور سے مثبت رنگ میں فائدہ اٹھانے کی طرف توجہ دلائی.حضورا نور سے بذریعہ خطوط رابطہ رکھنے پر بھی زور دیا گیا.جن احباب نے ان دوروں میں شرکت فرمائی ان کے اسماء گرامی حسب ذیل ہیں.۱- مکرم محمد اسلم صابر صاحب ۲ - مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۳ - مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب م - مکرم پروفیسر عبدالرشید غنی صاحب ۵- مکرم مرز امحمد الدین ناز صاحب ۹ - مکرم سید قمر سلیمان احمد صاحب ۱۰- مکرم مولوی فضل الہی بشیر صاحب ۱۱ - مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب ۱۲- مکرم نصیر الدین بھٹی صاحب ۱۳ - مکرم عمر معاذ صاحب - مکرم مولا نا دوست محمد شاہد صاحب ۱۴- مکرم صوفی محمد الحق صاحب ۱۵ - مکرم ملک غلام نبی صاحب ۷- مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب ۸- مکرم مظفر احمد سدھن صاحب ماہ: جون، جولائی ۱۹۸۶ء مقام: سانگلہ ہل، چک چہور، منڈی مرید کے، کرتو، نارنگ، شاہدرہ، بھاٹی گیٹ ، دارالذکر، سمن آباد، دہلی گیٹ، ماڈل ٹاؤن، مغل پورہ ، اسلامیہ پارک لاہور ، چک ۳۷ جنوبی ، جہلم شہر، جھنگ صدر، کھاریاں مرکزی نمائندہ: ملک منور احمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ : تمام مجالس میں تربیت، تعلیم ، اصلاح وارشاد، وقف جدید ، ایثار اور مال کی طرف توجہ دلائی گئی.حضور کے خطبات کی ٹیسٹس کا حصول اور پھر ان کے سننے کے انتظام کا جائزہ لیا جاتا رہا.دفتر چہارم کے نئے

Page 206

۱۸۰ وعدہ کنندگان بنانے کا عمل بھی جاری رکھا گیا اور دفتر اول کے بند کھا توں نیز دفتر دوم اور سوم کے معیار قربانی کو بڑھانے کی تلقین کی گئی.ماه: اگست ، ستمبر ۱۹۸۶ء مقام : راولپنڈی صدر، راولپنڈی شہر، ٹیکسلا ، واہ کینٹ، کہوٹہ، چہان ، مند و وال محموده، چونتر ، گوجر خان، چنگا بنگیال، فاروق آباد، شیخو پوره شهر، دار الفضل فیصل آباد، دارالذکر فیصل آباد، ماڈل ٹاؤن لاہور مرکزی نمائندہ ملک منور احمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ : فیصل آباد اور ماڈل ٹاؤن لاہور میں اجلاسات زعماء ہوئے جبکہ دیگر تیرہ مجالس میں اجلاس عام ہوئے.ان میں تعلیم ، اصلاح وارشاد، تربیت، ایثار، مال اور تحریک جدید کے شعبہ جات کے بارے میں توجہ دلائی گئی.حضور انور کے خطبات سننے اور ان میں جو کی تھی ، اُسے دور کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.اس وقت تک حضور کے ارشاد کے مطابق مجالس انصاراللہ کی مساعی کی وجہ سے تحریک جدید میں تقریباً سات لاکھ کا اضافہ ہو چکا تھا.ماه: اکتوبر نومبر، دسمبر ۱۹۸۶ء مقام: نارنگ منڈی، مرید کے ، گوجرہ، سانگلہ ہل، شیخوپورہ شہر، دارالذکر فیصل آباد، دار الفضل فیصل آباد، جمله مجالس لا ہور شہر مختصر رپورٹ : فیصل آباد اور لاہور میں زعماء کرام کے اجلاس منعقد ہوئے اور دیگر مقامات پر اجلاس عام منعقد ہوئے اس وقت تک دفتر چہارم کے سال اوّل کے وعدہ کنندگان کی تعداد بفضل تعالیٰ مقررہ ٹارگٹ یعنی چودہ ہزار سے آگے نکل چکی تھی اور مجالس میں نئے ٹارگٹ یعنی سولہ ہزار بھجوائے جاچکے تھے.ان دورہ جات میں سے بعض کی تفصیلی رپورٹیں قارئین کی خدمت میں پیش کی جاتی ہیں.تاریخ ۲۰ ۳۰ / جنوری ۱۹۸۶ء مقام : تربیتی اجتماع عنایت پور بھٹیاں وجل بھٹیاں ضلع جھنگ مرکزی نمائندگان : مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں، مکرم رشید احمد صاحب زیر وی مع جامعہ احمدیہ کے نو غیر ملکی طلباء مختصر رپورٹ : عنایت پور بھٹیاں میں تربیتی اجتماع منعقد ہوا.جامعہ احمدیہ کے غیر ملکی طلباء نے اپنے اپنے ملک میں احمدیت کے پودے لگائے جانے کے حالات بیان کئے.رشید احمد زیر وی صاحب نے اپنے صدارتی خطاب میں تحریک جدید کے آغاز سے لے کر اب تک کا مختصر تعارف کروایا.اس اجلاس میں حاضری ایک سو پینتالیس احمدی اور نوے غیر از جماعت احباب کی تھی.دوسرے اجلاس میں مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں نے منظور احمد چنیوٹی کے جماعت احمدیہ کے خلاف اُٹھائے گئے اعتراضات کے جواب دیئے.تیسرا اجلاس رائے اللہ بخش صاحب بھٹی کے ڈیرہ پر ہوا.حاضری پچاس احمدی پچاس غیر از جماعت دوستوں کی تھی.مورخہ ۳ جنوری ۱۹۸۶ء کو جل بھٹیاں میں مجلس سوال و جواب کا انعقاد ہوا.وعدہ جات تحریک جدید کو بڑھانے کی تحریک کی گئی.اس اجلاس میں احمدیوں کے علاوہ غیر از جماعت دوستوں نے بھی شرکت کی.تاریخ : ۳ جنوری ۱۹۸۶ء مقام: تربیتی دورہ ٹو بہ ٹیک سنگھ

Page 207

۱۸۱ مرکزی نمائندہ: مکرم پر و فیسر محمد سلطان اکبر صاحب مختصر رپورٹ : مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ دیا جس میں موئثر رنگ میں دردمندی کے ساتھ باہمی صلح و اتحاد کو اختیار کرنے کی تلقین کی.قرآنی آیات اور احادیث نبویہ، صحابہ کے نمونہ اور حالات حاضرہ کی روشنی میں باہمی اخوت و صلح کیلئے توجہ دلائی اور جماعت میں پیدا شدہ اختلافات کو دور کر وایا.تاریخ: ۸جنوری ۱۹۸۶ء مقام: دوره مجالس لاہور شہر مرکزی نمائندگان : محترم صدر صاحب مجلس انصار الله مرکز یہ مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید ، مکرم رشید احمد صاحب زیروی ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ لاہور کی مجالس کے اجلاسات میں خطبات کی کیسٹیں، قیام نماز ، اصلاح وارشاد اور تحریک جدید کے سلسلہ میں ہدایات دی گئیں.نیز امام وقت کے ساتھ اپنے روحانی تعلق کو مضبوط کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.حضور کی خدمت میں کثرت سے دعائیہ خطوط لکھنے کی تحریک کی گئی.انصار اللہ خود بھی خطوط لکھیں اور اپنے اہل وعیال سے بھی خطوط لکھوائیں تا سب کا روحانی تعلق حضور کے ساتھ مضبوط ہو.تاریخ : ۹ جنوری ۱۹۸۶ء مقام: کبیر والہ مرکزی نمائندگان : مکرم سید عزیز احمد شاہ صاحب، مکرم نصیر الدین صاحب بھٹی مختصر رپورٹ : مکرم سید عزیز احمد شاہ صاحب نے نماز فجر پڑھائی.نماز فجر کے بعد قرآن کریم کی سورۃ العصر کی پر معارف تفسیر کا درس دیا.بزم ارشاد میں تربیتی امور پر اجلاس منعقد ہوا اور داعی الی اللہ کے سلسلہ میں ہدایات دی گئیں.تاریخ: ۱۲ جنوری ۱۹۸۶ء مقام : تخت ہزارہ،ادرحمه،سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب مکرم غلام حسین صاحب ررپورٹ : ضلع سرگودھا کی مجالس تخت ہزارہ اور ادرحمہ میں تربیتی اجلاسات میں دعائیہ خطوط، تلاوت قرآن کریم، نماز با جماعت، تعلیم، تحریک جدید اور لیسٹس پروگرام کی طرف توجہ دلائی گئی.کل حاضری ایک سو اٹھائیس رہی.تاریخ: ۱۶ جنوری ۱۹۸۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم نصیر الدین صاحب بھٹی مقام: کھوکھر غربی مختصر رپورٹ : نماز عشاء کے بعد دس منٹ تک درس قرآن کریم مرکزی نمائندہ نے دیا.۱۷/جنوری کو نماز تہجد ادا کی گئی جس میں پندرہ دوستوں نے شرکت کی.نماز فجر کے بعد سورۃ مائدہ کا درس ہوا.مومنین کی صفات اور جماعت احمدیہ کے قیام کی اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی گئی.مکرم سید رفیق احمد شاہ صاحب نے نماز با جماعت کے موضوع پر منتخبہ احادیث کا درس دیا اور آخر پر مکرم رشید احمد صاحب معلم وقف جدید نے ملفوظات

Page 208

۱۸۲ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی روشنی میں صلح جوئی کی تلقین کی.حاضری پینتالیس رہی.مقام : محلہ دار النصر شرقی ربوه تاریخ: ۱۹ جنوری ۱۹۸۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر مختصر رپورٹ : بعد نماز مغرب محلہ دار النصر شرقی کی مسجد میں ایک تربیتی اجلاس منعقد ہوا.حاضری انصار اڑ میں، خدام چونتیس ، اطفال چھپن تھی.قائد صاحب اصلاح وارشاد نے خلافت کی اہمیت کے موضوع پر تقریر کی.آپ نے آیت استخلاف کی روشنی میں خلافت احمدیہ کی حقانیت کو واضح کیا.بزم ارشاد کا قیام عمل میں لایا گیا.وعدہ جات وقف جدید لئے گئے.تاریخ: ۲۰ جنوری ۱۹۸۶ء مقام: بپریم کوٹ، کولو تا رژ ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم منور شمیم خالد صاحب مختصر رپورٹ : کولو تارڑ میں نماز مغرب کے وقت حاضری بارہ تھی.نئے زعیم صاحب نے مجلس کے جملہ شعبوں کو زندہ کرنے اور دعوت الی اللہ کے کام کو فروغ دینے کا وعدہ کیا.یہاں مسجد کا مقدمہ چل رہا تھا.بغیر چھت کی مسجد میں نماز ادا کی گئی.مسجد سر بازار تھی.ہماری نماز با جماعت بھی باعث تبلیغ ہوئی.نماز مغرب کے بعد پریم کوٹ پہنچے.اجلاس میں کل حاضری چالیس تھی.مکرم منور شمیم خالد صاحب نے مرکزی امتحانات میں شمولیت کے لئے موئثر رنگ میں تحریک کی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے جملہ شعبہ جات کی نمائندگی کرتے ہوئے مالی قربانیوں، نماز با جماعت اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۲۳ جنوری ۱۹۸۶ء مقام : قبولہ، عارف والہ ضلع ساہیوال مرکزی نمائندگان: مکرم پر و فیسر محمد سلطان اکبر صاحب، مکرم سید عزیز احمد شاہ صاحب، مکرم نصیر الدین بھٹی صاحب، مکرم مولا نا فضل الہی صاحب بشیر ، مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں مختصر رپورٹ : رات ساڑھے سات بجے وفد قبولہ پہنچا.نماز عشاء مکرم صدر صاحب جماعت احمدیہ کے گھر پرادا کی گئی.قبولہ میں احمدیوں کی بیت نہیں تھی.نماز عشاء کے بعد بزم ارشاد کا جائزہ لیا مگر قبولہ کا ماحول کشیدہ ہونے کی وجہ سے دعوت الی اللہ موثر رنگ میں نہیں ہورہی تھی.تاریخ: ۲۶ جنوری ۱۹۸۶ء مقام : تربیتی دوره ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید ، مکرم مبشر احمد صاحب کا ہلوں مختصر رپورٹ : چک چٹھہ میں بعد نماز عصر اجلاس عام ہوا.حاضری انصارنا ، خدام ، اطفال یا تھی.آٹھ انصار بسلسلہ ملازمت چک چٹھہ سے باہر تھے.پیر کوٹ ثانی میں بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.حاضری انصار ، خدام اور اطفال آٹھ تھی.مانگٹ اونچہ میں بعد نماز عشاء اجلاس عام ہوا.حاضری انصار بم، خدام ۳ اور اطفال تیرہ تھی.تینوں مجالس میں کیسٹس پروگرام کا جائزہ لیا گیا.وفد نے اس احساس کو اجاگر ۲۲ بيم

Page 209

۱۸۳ کرنے کی کوشش کی کہ حضور کی آواز میں نصائح اصلاح اور تربیت ایک بہت بڑا ذریعہ ہے.اسی طرح اصلاح وارشاد، تحریک جدید اور تربیت کے شعبہ جات کے متعلق ہدایات دی گئیں اور حضور کی خدمت میں خطوط لکھنے کی تلقین کی گئی.تاریخ: ۲۸ جنوری ۱۹۸۶ء مقام: دورہ جات کوٹ قاضی ٹھٹھہ چند و.احمد نگر ضلع جھنگ مرکزی نمائندگان : مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب، مکرم حافظ محمد یوسف صاحب، مکرم ملک صلاح الدین صاحب مختصر رپورٹ : مرکزی وفد بذریعہ ویگن ٹھٹھہ چند و پہنچا جہاں صرف ایک ناصر پانچ خدام اور تین لجنات ہیں.نماز با جماعت اور جماعت سے پختہ وابستگی کے بارہ میں تاکید کی گئی.ایک غیر از جماعت دوست چوہدری عبدالحمید صاحب فیلڈ اسسٹنٹ کو مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر نے پیغام حق پہنچایا.اس کے بعد وفدکوٹ قاضی پہنچا.حاضری انصار چار ، خادم، ایک طفل ایک تھی.اس کے بعد وفد احمد نگر پہنچا جہاں تربیتی اجتماع ہوا جس میں حاضری بتیں انصار، پچپن خدام، بتیس اطفال ، چالیس ناصرات تھی.مولا نا محمد اسماعیل منیر صاحب نے ڈیڑھ گھنٹہ تک خطاب کیا.خلافت کی برکات ، خلافت کے ذریعہ جماعت کی ترقی اور ابتلاؤں میں اللہ تعالیٰ کی نصرت بیان کی.حضور انور کے ارشادات پڑھ کر سنائے اور اقامت الصلوۃ اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: ۳۰ ،۳۱ جنوری ۱۹۸۶ء مقام: چونڈہ ، کہوٹہ، چہان، مندووال، چنگا بنگیال، محمودہ، راولپنڈی شہر، چھاؤنی، واہ کینٹ ، ٹیکسلا، گجر خان مرکزی نمائندہ: ملک منور احمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ: بیت الحمد راولپنڈی میں جمعہ سے قبل اجلاس منعقد ہوا جس میں تفصیل سے ان مجالس کی کارکردگی رپورٹ لی گئی.اس میں تربیت، اصلاح و ارشاد، تعلیم اور تحریک جدید کے بارہ میں تفصیلی ہدایات دی گئیں.نماز اور نماز باجماعت کے بارہ میں تلقین کی گئی.جہاں نماز سنٹر موجود ہیں ان میں نماز با جماعت کے قیام اور جہاں نما ز سنٹر موجود نہیں ہیں، ان میں نما ز سنٹر قائم کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.عہد یداران کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں وہ زعماء شریک ہوئے ان کو محترم صدر صاحب انصار اللہ مرکزیہ کے الفاظ میں قیام نماز ، اصلاح وارشاد، تعلیمی کلاسز، تحریک جدید ، نئی نسل کی تربیت اور حضور کے ساتھ روحانی رابطہ کی مضبوطی کے لئے ہدایات بتلائی گئیں.مزید یہ بھی کہا گیا کہ جماعت احمدیہ کی زندگی کا انحصار نماز با جماعت پر ہے.نماز سادہ، باترجمہ اور ابتدائی مسائل سکھلانے کے لئے ہر مرکز نماز میں اجتماعی کلاس لگوانے کا وعدہ لیا گیا.نتینوں جگہ اجلاس عام میں اصلاح و ارشاد، تحریک جدید، تربیت کے بارہ میں تفصیلی ہدایات دی گئیں اور تلقین کی گئی.مجلس انصار اللہ اپنے پورے نظام کو بیدار کر کے قیام نماز با جماعت کی کوششوں میں لگ جائے.سوال و جواب کی مجالس کا کثرت سے انعقاد کیا جائے اور ہر فرد تحریک جدید کے عظیم جہاد میں شریک ہو جائے اور اس کے مطالبات کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری واہ کینٹ ستاسٹھ ، ٹیکسلا اڑ تھیں، گوجر خان ستائیں.

Page 210

۱۸۴ تاریخ: ۳۱ جنوری ۱۹۸۶ء مقام : تر بیتی دورہ ضلع راولپنڈی مرکزی نمائنده: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ : بیت الحمد روالپنڈی میں چھ مجالس کے زعماء کا اجلاس بلایا گیا.مکرم ناظم صاحب ضلع خود بھی حاضر تھے.چونترہ ، کہوٹہ، چہان ، مندووال، چنگا بنگیال محمودہ کے زعماء کرام اجلاس میں حاضر ہوئے.اس موقع پر نماز با جماعت ، وعده جات تحریک جدید ، مجالس سوال و جواب اور دیگر شعبہ جات کے سلسلہ میں ہدایات دی گئیں.نیز حضور کی خدمت میں خطوط بھیجوانے نماز با جماعت کی ادائیگی کے لئے خاص طور پر توجہ دلائی گئی.نیز کیسٹس کا جائزہ لیا گیا.تاریخ : ۳ فروری ۱۹۸۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب مقام: لالیاں ضلع جھنگ مختصر رپورٹ : تربیتی اجتماع کے بعد نماز عصر ، جائزہ کارگزاری نماز با جماعت کی ادائیگی اور شعبہ جات کے بارہ میں ہدایات دی گئیں.تاریخ: ۵ فروری ۱۹۸۶ء مقام: ماڈل ٹاؤن لاہور مرکزی نمائندگان مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ : تربیتی اجتماع منعقد ہوا، کارگزاری کا جائزہ لیا گیا، نماز با جماعت کی ادائیگی تربیت ، اصلاح وارشاد، تحریک جدید اور دیگر شعبوں کے متعلق ہدایات دی گئیں.تاریخ: ۶ فروری ۱۹۸۶ء مقام: فیصل آبادشہر مرکزی نمائندگان : مکرم عبدالرشید غنی صاحب، مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب مقر ر پورٹ : فیصل آباد کی دونوں زعامتوں کے زعماء اعلیٰ ، زعماء حلقہ جات اور عاملہ کے اراکین حاضر تھے.تمام حلقہ جات کے شعبہ وار کام کا جائزہ لیا گیا.پھر ہدایات دی گئیں.حلقوں میں کام کی رفتار تسلی بخش تھی.خاص طور پر نماز با جماعت کی حاضری لینے کا خاص انتظام تھا.دعوت الی اللہ کا پروگرام جاری تھا.اس میں تیزی اور وسعت پیدا کرنے طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ : ۷ فروری ۱۹۸۶ء مقام: گوجرانوالہ شہر مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا محمد اسماعیل منیر صاحب، مکرم ملک عبداللہ صاحب مختصر رپورٹ : تربیتی اجتماع دونوں حلقوں ( با غبان پورہ ، امیر پارک ) میں ہوئے.اس موقعوں پر حاضرین کی تعداد مستورات سمیت ایک سو پچاس کے قریب رہی.خطبہ جمعہ مکرم محمد اسماعیل منیر صاحب نے دیا جس میں خلافت کی نعمت کی قدر کرنے کے ذرائع بیان کئے گئے.نیز مجلس انصار اللہ کے فرائض، دعوت الی اللہ، اقامة الصلوۃ ، باہمی رابطہ، وقف جدید اور تحریک جدید سمیت تمام تحریکات کی طرف توجہ دلائی.

Page 211

۱۸۵ تاریخ : ۹ فروری ۱۹۸۶ء مقام : تربیتی اجتماع ضلع جہلم مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم رشید احمد زیروی صاحب مختصر رپورٹ : مجالس محمود آباد، کالا گجراں، منگلا ، کلر کہار، ڈنڈوت ، کوٹلہ فقیر، دوالمیال، بھون ، چپ بورڈ اور چکوال کا مشترکہ اجلاس ہوا.اصلاح و ارشاد کے شعبہ میں مجالس سوال و جواب کے انعقاد تعلیمی کلاسز کی ضرورت ، تحریک جدید کے مالی جہاد میں تمام افراد کو شامل کرنے کے لئے توجہ دلائی گئی.محبت و پیار، نرمی لیکن مستقل مزاجی کے ساتھ اصلاح وارشاد اور تربیت کے کام کی طرف توجہ دلائی گئی.مقام : بھلوال ضلع سرگودها تاریخ: ۱۳ ۱۴ فروری ۱۹۸۶ء اراکین : مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب ، مکرم محمد عبد اللہ صاحب، مکرم صو بیدا ر صلاح الدین صاحب مختصر رپورٹ : تربیتی دورہ کیا گیا جس میں اصلاح وارشاد، تربیت، اور دیگر شعبہ جات کے سلسلہ میں ہدایات دی گئیں.بیسٹس کا جائزہ لیا گیا.بزم ارشاد اور مجالس سوال و جواب پر زور دیا گیا.حاضری انصار ، خدام اطفال ما تھی.تاریخ : ۱۴ فروری ۱۹۸۶ء ۵۸ مقام: جھنگ صدر مرکزی نمائندگان : مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں ، رشید احمد صاحب زیروی مختصر رپورٹ : تربیتی اجتماع منعقد کیا گیا حاضری انصار ، خدام ، اطفال ، لجنہ تھیں اور ناصرات ہیں ۸۸ تھیں.ادائیگی نماز با جماعت، قرآن کریم پڑھنا اور پڑھانا، اس کا ترجمہ سیکھنا اور اس پر غور کرنا ، فریضہ دعوت الی اللہ ، کیسٹ سنا اور سنانا ، ہدایات پر عمل کرنا اور حضور کی خدمت میں خط لکھنے کی طرف نہایت احسن پیرایہ میں توجہ دلائی گئی.تاریخ: ۱۴ فروری ۱۹۸۶ء مقام: سیالکوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ، مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا مختصر رپورٹ : نظامت ضلع سیالکوٹ کا تربیتی اجتماع منعقد ہوا.ایک سو اٹھارہ مجالس کے پچاس نمائندے شامل ہوئے.بارش کی وجہ سے حاضری کم تھی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے تعلیم ، تربیت، اصلاح وارشاد، تحریک جدید اور مکرم منگلا صاحب نے تربیت، تجنید اور عمومی کے بارہ میں ہدایات دیں.حضور کے کیسٹس بڑی کثرت سے سنے جاتے تھے.حاضرین کے علاقوں میں گیارہ بیعتیں ہوئیں.تاریخ : ۶ فروری ۱۹۸۶ء مقام : تتلے عالی ، نوشہرہ ورکاں، گرمولہ ورکاں ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، غلام حسین صاحب کا رکن دفتر سر رپورٹ : ان مقامات پر تربیتی اجتماعات منعقد ہوئے.مورخہ ۱۶ جنوری ۱۹۸۶ء بعد نماز عصر تتلے عالی، نماز مغرب کے بعد نوشہرہ ورکاں اور نماز عشاء کے بعد گر مولاور کاں میں اجتماعات منعقد ہوئے.سب مقامات

Page 212

۱۸۶ پر تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.جس میں نماز با جماعت کی ادائیگی، بزم ارشاد کے انعقاد، تحریک جدید اور وقف جدید کے مالی جہاد میں حصہ لینا شامل ہیں.تاریخ : ۲۱،۲۰ فروری ۱۹۸۶ء مقام: چک سکندر، شیخ پور، کھاریاں ، مونگ ضلع گجرات مرکزی نمائندگان: مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب، مکرم غلام نبی صاحب، مکرم مظفر احمد صاحب سدھن آف ماریشس مختصر رپورٹ :۲۰ فروری ۱۹۸۶ء کو چک سکندر میں جلسہ یوم مصلح موعود ہوا جس میں تینوں مرکزی نمائندگان نے تقاریر کیں.حاضری پینتیس کے قریب تھی.پھر شیخ پور میں ۲۱ فروری ۱۹۸۶ء بعد نماز فجر جلسه یوم مصلح موعود منعقد ہوا.اس جگہ بارش کی وجہ سے حاضری صرف اکیس کے قریب تھی.اس کے بعد مجلس انصاراللہ مونگ میں پہنچے جہاں رسول کالج کے دو پروفیسر صاحبان چھ ، طلباء سمیت حاضری ساٹھ رہی.ان تمام مقامات پر تینوں مرکزی نمائندگان نے تقاریر کیں.تاریخ: ۲۴ فروری ۱۹۸۶ء مقام: دہلی دروازہ لاہور مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب مختصر رپورٹ: اس بنیادی اہمیت کے حامل امر کی طرف توجہ دلائی گئی کہ خلافت احمد یہ اللہ تعالیٰ کا ایک بہت بڑا انعام ہے.سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بعض اقتباسات سے خلافت کی اہمیت اور اس کے متعلق آنے والے حالات اور خوشخبریوں سے سامعین کو آگاہ کیا.نیز واضح کیا گیا کہ خلفاء کے تمام قول وفعل بڑی ہی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں.ان کو معمولی نہ سمجھیں اور تفصیلاً بتایا گیا کہ کس تیزی سے حضور سلسلہ کی ترقی کے لئے کام کر رہے ہیں اور اللہ تعالیٰ اتنی تیزی سے اپنے فضلوں کے نئے نئے دروازے کھول رہا ہے.نئے مشنوں کا قیام، ان کے لئے عمارات کی خرید ، دعوت الی اللہ کی طرف ہر جہت سے خصوصی توجہ، قرآن کریم کے تراجم ، غرض کوئی امرایسا نہیں جس پر حضور کی خصوصی نگاہ نہ ہو.تاریخ: ۲۵ فروری ۱۹۸۶ء مقام : فیصل آبادشہر مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم خان بشیر احمد رفیق صاحب مختصر رپورٹ : حاضری حلقہ دارالذکر انصار اڑ میں، خدام تریسٹھ ، اطفال چھپن.دار الفضل انصار بتیس ، خدام ایک سو اٹھہتر ، اطفال چھیالیس کل تعداد تین سو تیرہ رہی.حضرت چوہدری ظفر اللہ خان صاحب کی عملی زندگی کے بعض پہلوؤں پر تقریر مکرم خان بشیر احمد صاحب رفیق نے کی اور اسلامی عبادات وعشق رسول، ذاتی بے نفسی اور دعوت الی اللہ میں جوش اور شفقت مختلف مثالوں اور ذاتی واقعات سے نہایت درجہ بزرگ اور خوبصورت رفیق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی خوبصورت سیرت کو بہت ہی خوبصورتی کے ساتھ پیش کیا.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے اسی تعلق میں احباب کو اسلامی عبادات خصوصاً نماز با جماعت کے قیام کی طرف توجہ دلائی.

Page 213

۱۸۷ تاریخ: ۲۷ فروری ۱۹۸۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب مقام : ناصر آبا در بوه مختصرر مر رپورٹ : مورخہ ۲۷ فروری کو بعد نماز مغرب محلہ ناصر آبا د ربوہ کا تربیتی دورہ کیا.صبر و استقامت کے موضوع پر دعوت الی اللہ، نماز با جماعت کی طرف توجہ دلانے کے لیے تقریر ہوئی.اس کے علاوہ سلائیڈ ز دکھائی گئیں.حاضری مرد ایک سو چھپیں ، مستورات ایک سو میں رہی.تاریخ : ۲۸ فروری ۱۹۸۶ء مقام : نظامت ضلع سرگودها مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم خان بشیر احمد رفیق صاحب ،مکرم منوراحمد جاوید صاحب، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن مختصر رپورٹ: اجلاس زعماء مجالس ضلع سرگودھا صبح ساڑھے دس بجے سے ساڑھے بارہ بجے تک ہوا.ترپن میں سے پینتالیس مجالس کے ایک سو تین نمائندگان حاضر تھے.حسب پروگرام خطبہ جمعہ سیرت حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب کے موضوع پر دیا جس میں سیرت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور واقعاتی رنگ میں اس کی تفصیلات پیش کیں.خطبہ جمعہ کے بعد شہر کی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا.جس میں حاضری ہی تھی.کام کا جائزہ لے کر اسی وقت ضروری ہدایات دیں جو آپس میں پیار و محبت ، نماز باجماعت کی طرف توجہ گھر گھر جا کر دلانے ، ایثار کے شعبہ میں وقار عمل ، ڈاکٹر صاحبان کو ایک دن کے لئے وقف کر کے مریضوں کی تیمار داری اور تحریک جدید کے سلسلہ میں تھیں اور تعلیمی اداروں کے سلسلہ میں تجاویز دی گئیں.تاریخ : ۳ مارچ ۱۹۸۶ء مقام: دوره ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد تحریک جدید ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن مقام: ترگڑی حاضری انصاراً نہیں، خدام اکیس، اور اطفال ستر تھی.حاضرین کونماز با جماعت کی اہمیت واضح کی گئی.اصلاح وارشاد کے شعبہ میں جان ڈالنے کی طرف توجہ دلائی گئی.مجالس سوال و جواب کے لئے آٹھ افراد نے نام لکھوائے.تحریک جدید کے ضمن میں اپنے وعدہ جات کو دو گنا کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا.تحریک جدید کے وعدہ جات کو دوگنا کرنے کے لئے زعیم صاحب انصار اللہ ، قائد صاحب خدام الاحمدیہ، سیکرٹری صاحب تحریک جدید پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی.نماز با جماعت کی نگرانی کے لئے پروگرام بنایا گیا.9 مارچ تک نمازوں میں بیداری پیدا کرنے اور ۱۰ تا ۱۲ / مارچ تک کم از کم تین نمازوں کی حاضری الگ الگ تنظیم وار لے کر مرکز بھجوانے کی تلقین کی گئی.مقام مجلس انصارالله حلقه با غبان پورہ گوجرانوالہ مختصر جائزہ: بعد نماز مغرب حاضری انصار ۳۸ ، خدام ، اطفال کے تھی.قیام نماز کے لئے مکرم حاجی محمد شریف ۲۱

Page 214

۱۸۸ صاحب ، کرم عبد الرحمن صاحب، مکرم اصغر علی صاحب اور مکرم خواجہ محمود احمد صاحب پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی گئی.اجلاس عام کے بعد اس کمیٹی نے غور کیا اور علاقے تقسیم کئے.یہ کمیٹی کو بھی 19 مارچ تک قیام نماز فجر ،مغرب، عشاء الگ الگ تنظیم وار بمقابلہ تجنید حاضری مرکز میں بھجوانے کی تاکید کی گئی.اسی طرح اصلاح وارشاد کے سلسلہ میں تلقین کی.پندرہ انصار نے مجلس سوال و جواب کے انعقاد کا وعدہ کیا.تحریک جدید کے سلسلہ میں بیرون ملک ہونے والے کام کو پیش کیا گیا.مالی قربانی کو بڑھانے کی تلقین کی.گذشتہ سال کے کل وعدہ پینتیس ہزار کو دو گنا کر کے پچہتر ہزار روپے کرنے کی تحریک کی.ایک کمیٹی بنادی گئی جو مکرم زعیم اعلیٰ صاحب حلقہ غربی، مکرم سیکرٹری صاحب تحریک جدید ، مکرم ڈاکٹر عبد القادر صاحب، مکرم عبد المجید صاحب در ولیش اور مکرم ملک محمود احمد صاحب پر مشتمل تھی.مقام مجلس امیر پارک گوجرانوالہ مختصر رپورٹ : بعد نماز عشاء اجلاس عام مکرم امیر صاحب گوجرانوالہ کی صدارت میں ہوا حاضری انصاری ، خدام سے تھی اطفال اس کے علاوہ تھے.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے نماز با جماعت ، اصلاح وارشاد اور تحریک جدید کے شعبہ کے تفصیلاً کام بتائے.نمازوں کی حاضری کی نگرانی کرنے کے لئے فجر ، مغرب اور عشاء کے نگران مقرر کئے گئے.مجالس سوال و جواب کے انعقاد کے لئے سولہ احباب نے وعدہ کیا.تحریک جدید کے وعدہ جات میں اضافہ کی طرف توجہ دلائی گئی اور کمیٹی سے تعاون کرنے کی تلقین کی گئی.تاریخ : ۲ مارچ ۱۹۸۶ء مقام : تربیتی دورہ ٹو بہ ٹیک سنگھ و گوجرہ شہر مرکزی نمائندہ: مکرم رشید احمد صاحب زیر وی نائب قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : وعده جات تحریک جدید مبلغ نو سو چھیالیس روپے تھے.مرکزی نمائندہ کی تحریک سے یہ وعدہ ایک ہزار پانچ سو چورانوے روپے ہو گیا.مکرم سید محمد اشرف صاحب نے اپنا وعدہ پچپن روپے سے بڑھا کر پانچ سو کر کے معاونین خصوصی صف دوم میں شامل ہونے کی سعادت حاصل کی.آٹھ بجے صبح مرکزی نمائندہ گوجرہ پہنچے.نمائندہ کی تحریک پر مکرم مربی صاحب سلسلہ نے تحریک جدید کے بارہ میں خطبہ جمعہ دیا.ان کے بعد مرکزی نمائندہ نے وعدہ جات میں اضافہ کے لئے تحریک کی.تاریخ : ۷، ۸ مارچ ۱۹۸۶ء مقام تربیتی دوره اضلاع ملتان و ساہیوال مرکزی نمائندگان : مکرم صدر صاحب مجلس، مکرم قائد تحر یک جدید ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ: اس دورہ کے دوران حسب ذیل اجلاسات منعقد ہوئے.اجلاس مجلس عاملہ : اجلاس مجلس عاملہ ملتان شہر حاضری ہی رہی.اجلاس ناظمین اضلاع اجلاس ناظمین اضلاع ملتان، بہاولپور، ڈیرہ غازی خان ڈویژن.خطبہ جمعہ ملتان شہر حاضری خدام، اطفال، انصار ، لجنات کل ایک سو چھپیں تھی.

Page 215

۱۸۹ اجلاس عام بعد نماز مغرب ساہیوال حاضری خدام، اطفال، اور انصار کل پینتالیس تھی.اجلاس زعماء مجالس ضلع ساہیوال: نماز ظہر تا نماز عصر.حاضری زعماء مجالس سا تھی.ان تمام اجلاسات میں صدر محترم نے خطاب کیا اور ضروری ہدایات دیں جن کا خلاصہ حسب ذیل ہے.عاملہ کو وسیع کریں.آپ کا شمار تو بڑی مجالس میں سے ہے.احساس اجتماعیت پیدا کریں.پوری عاملہ بنائیں تعلیم اور تربیت کو الگ الگ کریں اس طرح تمام شعبہ جات کو الگ الگ کر دیں.بوجھ بانٹ لیں.تجنید میں کمزوری پائی جاتی ہے.جماعت کا کمزور حصہ تجنید میں آنے سے رہ جاتا ہے کوشش کر کے تلاش کریں اور احمدیوں کو تجنید میں شامل کریں.بجٹ کا فکر نہ کریں.اس خوف کے بغیر کہ چندہ دیتے ہیں کہ نہیں، سب کو شامل کریں.یہ بھی پتہ ہو کہ ہر گھر میں تعداد کتنی ہے یہ مردم شماری تحریک جدید تعلیم اور تربیت میں کام آئے گی.نماز اور قرآن دونوں کے بارہ میں کام آسان ہو جائے گا.ہر ناصر کی ذمہ داری ہے کہ گھر میں رہنے والے تمام افراد کے متعلق ذمہ داری نبھائے.لہذا ہر احمدی گھرانے کے اعداد و شمار حاصل کریں.جو عہدہ دار مقرر کئے گئے ہیں وہ انفرادی رابطہ کے ذریعہ توجہ دلائیں.موجودہ حالات باعث پریشانی ہیں.رابطہ کے ذریعے حوصلہ دلائیں.ہمتوں کو بلند کریں اور یہ کام ملاقات اور انفرادی رابطہ کے ذریعہ ہی ہوگا.اگر یہ نہ ہو تو لوگ مایوسی کا شکار ہو سکتے ہیں.رپورٹ باقاعدہ بھجوائیں.حاضری نماز کا جائزہ بمقابلہ تجنید مرکز میں بھجوائیں.اطفال کی حاضری کم ہوتی ہے اس طرف خاص توجہ دیں تا اس وقت چھوٹی عمر میں نماز کی عادت پڑ جائے.بڑے اپنے چھوٹے بچوں کو ساتھ لے کر آئیں.اس پر بہت زور دیں.اگر مراکز.بڑ.نماز اور مساجد آباد ہوگئیں تو ہمارے سارے کام ہو جا ئیں گے.تعلیم : کتب کا جائزہ لیں.کتنی کتب کی ضرورت ہے.پھر وہ خریدیں.ہر شعبہ میں زور دیں ،لوگوں کو تسلی دیں، حوصلے بلند کریں، وقف جدید اور تحریک جدید کی طرف توجہ دلائیں، کیسٹس کا کیا انتظام ہے.پتہ لگا ئیں کہ کیسٹس کی تقسیم کا انتظام تسلی بخش ہے.گھروں میں سنی جاتی ہیں اطفال اور عورتیں بھی سنتی ہیں ایک کیسٹ ہفتہ میں ضرور سن لی جائے ورنہ پھر اگلے ہفتے کی بھی اکٹھی ہو جائیں گی.ناظم صاحب ضلع بھی مرکز سے ملنے والی کیسٹس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا ئیں اور دوسروں کو پہنچا ئیں.حضور سے رابطہ کو مضبوط رکھیں.خطوط لکھیں بے شک ڈاک اکٹھی بھجوائیں لیکن تعلق میں غفلت اور سستی نہیں ہونی چاہیئے.توجہ دلاتے رہیں حضور کو جتنا پاکستان کی جماعتوں کا اور آپ کا فکر ہے کسی اور کا نہیں.اصلاح وارشاد کے بارہ میں دوباتوں کی طرف توجہ دیں ہر رکن ذاتی تبلیغ کے لئے کچھ آدمی چنے اور پھر نگرانی ہو کہ کون کون کتنے کتنے آدمیوں کو تبلیغ کرتا ہے.کچھ کام اجتماعی رنگ میں ہو یعنی سوال و جواب کا سلسلہ شروع کیا جائے جو چھوٹے پیمانے پر ہو.دوسرے اضلاع میں یہ کام شروع ہو چکا ہے اس سے بیداری بھی ہوگی ، جذ بہ زندہ بھی رہے گا اور اس کی مزید نشو و نما بھی ہوگی.شرفاء کو بلائیں.شریر عنصر کو نہ

Page 216

١٩٠ بلائیں.جماعت کے بارہ میں پھیلی ہوئی غلط فہمیاں دور کریں اس وقت بڑی غلط فہمی یہ ہے کہ یہ اسلام سے دور جا پڑے ہیں ، اس کو دور کریں.جماعت کا کام اور اس کے نتائج خصوصاً بیرون ملک جو کچھ ہوا ، اس کا ذکر کریں.یہ بھی بتائیں کہ ہماری جماعت نے یہ کام اس وقت شروع کیا ہے کہ جب ان ملکوں کا کوئی رخ نہیں کرتا تھا ، ہر مزاج کے مطابق مواد تلاش کر کے پیش کریں مثلاً پیش گوئیاں ہیں ، معجزہ ہے، الہامی خطبہ ہے، تقاریر کا چیلنج ہے اور پھر تحقیق ہے کہ گورونانک مسلمان تھے.حضرت عیسی علیہ السلام کشمیر میں دفن ہیں.ان مجالس میں احمدیوں کو بھی بغرض تربیت شامل کریں.تحریک جدید میں زیادہ سے زیادہ افراد کو شامل کریں.وعدہ کی مقدار کو بڑھانے کی طرف توجہ دیں.حضور کے باہر جانے سے کام میں تیزی آئی ہے رقم کی بھی اسی رفتار سے ضرورت ہے.اکثر مبلغین کی بیویوں کو بھی بھجوایا جارہا ہے تا عورتوں کی اصلاح ہو.دیگر اخراجات ہیں مثلاً قرآن پاک کے تراجم ، مساجد کی تعمیر اور مشنوں کا قیام ہے.ان ضروریات کو احمدیوں کے ذہن نشین کرائیں.دونوں حصوں پر کوشش کی ضرورت ہے.گذشتہ سال ستاون ہزار روپے کا وعدہ تھا اس سال ایک لاکھ بنا ئیں.ہزاروں سے نکل کر لاکھوں میں آئیں.تاریخ : ۱۴ مارچ ۱۹۸۶ء مقام : تربیتی اجتماع بستاں افغاناں ضلع سیالکوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم صوفی محمد اسحق صاحب، مکرم نصیر الدین بھٹی صاحب مختصر رپورٹ : بستاں افغاناں کے علاوہ کنجروڑ سے تین نمائندے مع مربی سلسلہ آئے ہوئے تھے.مکرم صوفی محمد الحق صاحب نے جمعہ سے قبل مرکز کے دیئے ہوئے جائزہ فارم مکمل کئے اور ایک جائزہ انہوں نے اپنے طور پر لیا.خطبہ جمعہ میں مکرم صوفی صاحب نے موجودہ حالات کے پیش نظر احباب جماعت کی ذمہ داریاں کے موضوع پر دیا.جمعہ کے بعد مکرم نصیر الدین صاحب بھٹی نے بھی تربیتی تقریر کی.اس اجلاس میں مکرم ناظم صاحب ضلع سیالکوٹ بھی مرکزی وفد کے ساتھ شامل ہوئے.تاریخ : ۱۷ مارچ ۱۹۸۶ء مقام : تربیتی دوره ضلع خانیوال مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : صبح گیارہ بجے تا دو پہر ایک بجے ضلع خانیوال کا اجلاس ہوا حاضری ۴/۱۸ تھی.شعبہ جات تحریک جدید، تربیت ، اصلاح وارشاد اور مال کے بارہ میں تفصیلی ہدایات دی گئیں اور زعماء سے حالات معلوم کئے گئے.اجلاس عام خانیوال بعد نماز عصر منعقد کیا گیا.جس میں بعد نماز ظہر باہر سے آئے ہوئے مہمان بھی شامل ہوئے.اس طرح کل حاضری ایک سو تر تا لیس تھی.(انصار چالیس ، خدام بیالیس، مستورات پینتالیس، اطفال اور بچگان سولہ ) اجلاس عام میں نماز با جماعت مجالس سوال و جواب تحریک جدید ، خطبات کی کیسٹیں سننے اور سنوانے نیز حضور سے روحانی رابطہ کو مضبوط کرنے کی طرف بھی توجہ دلائی گئی کہ ہر احمدی نماز باجماعت کا

Page 217

۱۹۱ پابند ہو ہر احمدی زبان اور فعل سے اصلاح و ارشاد کا کام کرے.ہر احمدی تحریک جدید میں معیاری وعدہ کے ساتھ شامل ہو.اجلاس میں بیرون سے آئی ہوئی دو ممبرات لجنہ پانچ پانچ صد کا وعدہ کر کے معاونین خصوصی صت اول بنیں.تاریخ: ۲۱ مارچ ۱۹۸۶ء مقام : تر بیتی اجلاس مجلس چاہ لڈیا نہ ضلع جھنگ مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم شاد صاحب قائد تربیت ، مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب قائد وقف جدید، مکرم عمر معاذ صاحب طالب علم جامعہ احمدیہ مختصر رپورٹ : ٹھیک گیارہ بجے مرکزی وفد چاہ لڈیا نہ پہنچا.نماز جمعہ مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب نے پڑھائی.جمعہ کے بعد اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی.تلاوت، نظم اور عہد کے بعد مکرم عمر معاذ صاحب نے صداقت حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے موضوع پر تقریر فرمائی.مکرم عمر معاذ صاحب نے اپنی تقریر میں فرمایا کہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی صداقت کا زندہ ثبوت ہوں.مجھے خدا تعالیٰ نے خواب کے ذریعہ احمدی ہونے کی توفیق فرمائی.اس طرح حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا وہ الہام کہ ” میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا“ میرے ذریعہ بھی پورا ہوا.اس طرح آپ نے ربوہ پہنچنے کے بارہ میں اپنا سارا خواب سنایا.آپ نے فرمایا کہ آپ لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے مہدی موعود کے ملک میں پیدا کیا ہے آپ کو ہم جیسے لوگوں کے لئے کیا نمونہ بننا چاہیئے.اس کے بعد مکرم محمد اسلم شاد صاحب نے سیدنا حضرت خلیفہ المسیح الرابع ” کے خطبات کے کیسٹ کو سننے اور ان پر عمل کرنے ، دعوت الی اللہ کرنے اور نماز با جماعت کی ادائیگی کی طرف تفصیلی روشنی ڈالی.تربیتی اجلاس مجلس انصار اللہ ٹھٹھہ شیر کا: چار بجے کے قریب مرکزی وفد ٹھٹھہ شیر کا پہنچا نماز مغرب اور عشاء کے بعد اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی.اجلاس کی صدارت مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب نے کی.تلاوت اور نظم کے بعد مکرم عمر معاذ صاحب اور مکرم محمد اسلم شاد صاحب نے مجلس چاہ لڈیا نہ والی تقریر دہرائی.اس کے بعد مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب نے تقریر فرمائی.آپ نے اپنی تقریر میں دعوت الی اللہ کے پروگرام کو عملی جامہ پہنانے کی طرف توجہ دلائی.دونوں اجلاسوں کی حاضری کا نقشہ اس طرح ہے.حاضری چاہ لڈیانہ انصار ہیں ، خدام بارہ ، اطفال نو ، لجنات چھپیں، کل ستاسٹھ حاضری ٹھٹھہ شیر کا : انصار آٹھ ، خدام بارہ ، اطفال چھ، لجنات ستائیں ، کل ترین تربیتی دوره مجالس انصار اللہ ضلع گوجرانوالہ تاریخ : ۲۳ مارچ ۱۹۸۶ء مقام مجلس تحصیل حافظ آباد مرکزی نمائندگان : مکرم صدر صاحب مجلس، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : پہلے تحصیل حافظ آباد کی تمام جماعتوں کا اجتماع ہوا.جس میں مردوزن اور بچگان کی حاضری

Page 218

۱۹۲ ایک ہزار سے زائد تھی.اس وقت مستورات کی حاضری نصف کے قریب تھی.تلاوت اور نظم کے بعد محترم صدر صاحب نے چالیس منٹ خطاب کیا.جس میں خلافت احمدیہ کا مقام اور اہمیت واضح کی.اللہ تعالیٰ نے ہمیشہ قدرت ثانیہ کی دستگیری اور مدد فرمائی ہے اور فرماتا رہے گا.بعد ازاں حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کی لنڈن میں مصروفیات کا تذکرہ کیا کہ حضور کے پیش نظر ہر وقت جماعت کے قیام کے اغراض و مقاصد رہتے ہیں اور آپ کے سارے کام ہی اس غرض کو پورا کرتے نظر آتے ہیں.حضور نئے نئے مشنوں کے قیام، ان کے لئے عمارات کی خرید ، قرآن پاک کے تراجم، کتب سلسلہ کے دوسری زبانوں میں تراجم کی نگرانی میں شب و روز مصروف ہیں.پھر بعض کا موں کو اعداد و شمار کے ساتھ پیش کیا اور احباب کو توجہ دلائی کہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں.بعد ازاں اجتماعی دعا معرفت مولوی محمد حسین صاحب رفیق حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے کروائی اور جلسہ برخاست ہوا.مجلس انصاراللہ حلقہ امیر پارک گوجرانوالہ مرکزی وفد نماز مغرب کے وقت امیر پارک گوجرانوالہ پہنچا.نماز مغرب اور عشاء جمع کر کے پڑھائی گئیں.اس کے بعد اجلاس عام ہوا جس میں حاضری انصار بچپن ، خدام اشی اور اطفال پندرہ کل تعداد ایک سو پچاس تھی.تلاوت اور نظم کے بعد مکرم صدر صاحب مجلس مرکزیہ نے تقریباً پچاس منٹ خطاب کیا جس میں دس شرائط بیعت پڑھ کر سنائیں اور ان کی اہمیت اور ان پر پوری طرح عمل کرنے کی طرف توجہ دلائی.خصوصاً تیسری شرط بیعت تکرار کے ساتھ پیش کی اور بتایا کہ صد سالہ جو بلی کے روحانی پروگرام پر پوری طرح عمل کرنے سے اس شرط بیعت کی کم از کم تعمیل ہوتی ہے.نمازوں کی بروقت ادائیگی کی طرف متوجہ کیا.بعد ازاں جماعت احمدیہ کے مستقبل کے بارہ میں حضور کی پیشگوئیاں احباب کے سامنے پیش کیں اور بتایا کہ یہ تقدیر ہے جو ہو کر رہے گی.جماعت احمدیہ کے سر پر ہمیشہ اللہ تعالیٰ کا سایہ رہا اور انشاء اللہ رہے گا.اجلاس عاملہ انصار اللہ گوجرانوالہ شہر: ہر دو مجالس انصار اللہ گوجرانوالہ شہر کا مشترکہ اجلاس عاملہ ہوا.جس میں محترم صدر صاحب نے شعبہ تربیت ، تعلیم ، اصلاح وارشاد، تجنید اور تحریک جدید کا جائزہ لے کر توجہ دلائی اور ہدایات دیں.آخر میں تحریک جدید کے سلسلہ میں دو کمیٹیاں بنائیں گئیں جو اپنی اپنی مجلس میں معاونین خصوصی صف اوّل اور صف دوم کے وعدہ جات میں اضافہ کرائے اور معاونین خصوصی بنائے گی.تاریخ یکم اپریل تا ۱۸ پریل ۱۹۸۶ء مقام: میرا بھڑ کا، بھمبر، دنیال نگیال، کوٹلی، خلیل آباد، آرام باڑی، بھابڑا، چہ ناڑی ، ندیری، گوئی ( آزاد کشمیر) مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صابر صاحب، مکرم عمر معاذ صاحب طالب علم جامعہ احمدیہ مختصر رپورٹ : ان مجالس میں وفد نے صبر و استقامت، باجماعت نمازوں میں باقاعدگی اور دیگر تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.نیز تحریک جدید کے وعدہ جات میں اضافہ کے علاوہ دفتر چہارم تحریک جدید میں تمام افراد

Page 219

۱۹۳ جماعت کو شامل کرنے کی تلقین کی گئی اور مکرم عمر معاذ صاحب نے اپنے احمدیت قبول کرنے اور پاکستان پہنچنے کے حالات بتائے.تاریخ : ۳ اپریل ۱۹۸۶ء چک نمبر ۱۲۲ ۱۲۳۰، چٹھہ بھٹہ، فیروز ضلع رحیم یارخاں مرکزی نمائندہ: مکرم نصیر الدین بھٹی صاحب مقام: لیاقت پور، خانپور، چک نمبر ۴-۴،۶۵.۱۰، مختصر رپورٹ : مرکزی نمائندہ نے ان مجالس میں مندرجہ ذیل امور کی طرف توجہ دلائی.حضور کے خطبات کی کیسٹ سنے اور سنانے ، بزم ارشاد، با جماعت نمازیں پڑھنے کی تلقین ، دعوت الی اللہ کے تحت مجالس سوال و جواب، چنده وقف جدید، چندہ انصار الله ، خریداری رسالہ انصار الله، مرکزی امتحانات میں شمولیت، نیز ابتلاء کے دنوں میں مومنین کے فرائض، خلافت سے وابستہ رہنے اور کامل اطاعت گزار بنے پر زور دیا.خانپور میں بیت الحمد موجود نہیں تھی اس لئے بیت الحمد بنانے کی طرف توجہ دلائی.بتیس افراد جماعت نے شمولیت فرمائی.تاریخ : ۴ اپریل ۱۹۸۶ء مقام بهمن آباد، فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نائب نا ظر اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ: بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس ہوا.پچپن افراد جماعت نے شمولیت کی جن میں سے پندرہ غیر از جماعت تھے.مکرم شاہ صاحب نے جماعت کے عقائد اور کام پر روشنی ڈالی اور سوالات کے جوابات دیئے.اجلاس دو گھنٹے جاری رہا.تاریخ ۴ اپریل ۱۹۸۶ء مقام: چک نمبر ۴-۲،۵۲-۱۰۶ بستی کندھارا سنگھ ضلع رحیم یارخاں مرکزی نمائندہ: مکرم نصیر الدین بھٹی صاحب مختصر رپورٹ : مکرم نصیر الدین بھٹی صاحب نے خطبہ جمعہ دیا اور جماعت کی خوبیاں، اتفاق ، محبت ، در گذر معاف کرنا اور خلافت سے وابستگی پر روشنی ڈالی حاضری خدا کے فضل سے ۹۰ تھی.تاریخ: ۵ اپریل ۱۹۸۶ء ڈھانڈی چک نمبر ۴۴ گاگڑی ، صادق آباد ضلع رحیم یارخاں مرکزی نمائندہ: مکرم نصیر الدین بھٹی صاحب مقام بہستی میاں صاحب ہستی شادی چک نمبر ۳۲ شرقی ، مختصر رپورٹ : نماز با جماعت کی ادائیگی تعلیم القرآن ، حضور کی خدمت میں خطوط لکھنے کی یاددھانی ، دفتر چہارم تحریک جدید میں تمام افراد جماعت کو شامل کرنے کی تلقین کی گئی.تاریخ : ۶ تا ۱۰ اپریل ۱۹۸۶ء چک E.B-۵۴۳ چٹھیا نوالہ.وہاڑی شہر مقام: ہارون آباد، چک نمبر ۱۶۶ مراد، بورے والا، مرکزی نمائندگان مکرم صوفی محمد اسحق صاحب، مکرم ملک غلام نبی صاحب

Page 220

۱۹۴ تھر رپورٹ : ان پانچ اجلاسوں میں وفد نے انصار بھائیوں کو اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنے کی ، موجودہ دور میں نماز با جماعت ، دعاؤں ، ذکر الہی ، حضور کے خطبات کے ٹیسٹس سننے سنوانے اور دیگر جماعتی چندوں کی ادائیگی کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۷ اپریل ۱۹۸۶ء مقام: اجلاس زعما مضلع ملتان مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب مختصر رپورٹ : دو پہر بارہ بجے تا دو بجے سولہ مجالس انصار اللہ ضلع ملتان کا اجلاس بلایا گیا جس میں حسب ذیل نو مجالس کے زعماء نے شرکت کی.ملتان شہر ، چاہ احمد یا نوالہ ، چاہ گہنے والا ، چاہ بھا گودال ، گوٹھ چاہ بی بی والا ، اسماعیل آباد ، دنیا پور ، چک W.B - ۳۶۶.اسماعیل آباد کے سوا تمام مجالس میں بیوت الحمد موجود تھیں.قیام نماز اور وقت کی قربانی کی طرف توجہ دلائی گئی.حضور کی خدمت میں خطوط لکھنے کی طرف توجہ، مجالس سوال و جواب کے انعقاد اور تحریک جدید کے متعلق بتایا.ملتان شہر کا پہلا وعدہ بینتالیس ہزار روپے تھا جو انصار کی ایک ماہ کی کوشش سے نوے ہزار روپے ہو گیا.کام جاری رکھنے کی تلقین کی گئیں.تاریخ: ۸ اپریل ۱۹۸۶ء مقام:اجلاس زعمائضلع بہاولپور مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب تقررپورٹ : دو پہر ساڑھے گیارہ سے ڈیڑھ بجے تک ضلع بہاولپور کے زعماء انصاراللہ کا اجلاس منعقد ہوا.تیرہ مجالس میں سے حسب ذیل مجالس کے چھ زعماء نے شرکت کی.چک نمبر ۶۳، چک نمبر ۱۶۱، چک نمبر ۲۲، چک نمبر ۸۴، احمد پور شرقیہ اور بہاولپور شہر.نماز با جماعت کی ادائیگی، مجالس سوال و جواب کا انعقاد، مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور موجودہ دور میں انصار بھائیوں کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.نماز ظہر کے بعد اجلاس عام بعد تلاوت قرآن کریم شروع ہوا.خدام وانصار سمیت ایک سو ہیں افراد نے شرکت کی.قیام نماز با جماعت مجلس سوال و جواب کے انعقاد، وقت کی قربانی اور اس کے نتیجے میں ملنے والی لمبی زندگی کی بشارت واضح کی گئی.چندہ انصار اللہ کی مد میں دو ہزار پینتیس روپے نقد وصول ہوئے.مقام ضلع بہاولپور، وہاڑی تاریخ : ۹ ۱۰ اپریل ۱۹۸۶ء مرکزی نمائندگان : مکرم ملک غلام نبی صاحب ، مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب مختصر رپورٹ : بہاولپور اور وہاڑی کی مندرجہ ذیل جماعتوں کے تربیتی اجتماعات منعقد ہوئے.ھارون آباد، چک نمبر ۶۶ امراد، بورے والا ، چک چٹھیاں ۵۴۳/E.B ، وہاڑی جس میں مکرم ملک غلام نبی صاحب اور صوفی محمد اسحاق صاحب نے تربیتی تقاریر کیں حاضری.ھارون آباد : ارتمیں ، چک نمبر ۱۶۶ مرد: ایک سوچار بورے والا: چوہیں، چک نمبر ۵۴۳/E.B:۵۵ ، وہاڑی: باسٹھ تھی.

Page 221

۱۹۵ تاریخ : ۱۰ اپریل ۱۹۸۶ء مقام: دوالمیال ضلع چکوال مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم عبدالرشید غنی صاحب مختصر رپورٹ : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے تحریک جدید کی غرض و غایت بیان کی اور جماعت کو چھ ہزار روپے کے وعدوں کے مقابل دس ہزار سات سو روپے کا ٹارگٹ دیا اور تحریک جدید دفتر چہارم میں چالیس وعدہ کنندگان مہیا کرنے کے لئے انصار کو ذمہ دار قرار دیا.تاریخ: ۱۴ اپریل ۱۹۸۶ء مقام : تربیتی دورہ لا ہور شہر مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب مختصر رپورٹ : مکرم ملک صاحب نے حسب ذیل مجالس ضلع لاہور کا دورہ کیا.مغلپورہ، دہلی گیٹ ، دارالذکر، بھاٹی گیٹ ، سمن آباد اور اس کے علاوہ ناظم ضلع کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں شرکت کی.مکرم ملک صاحب نے نماز باجماعت کی ادائیگی ، مجالس سوال وجواب کے انعقاد، مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور تحریک جدید کے معاونین خصوصی کے وعدہ جات میں اضافہ اور نئے وعدہ جات حاصل کرنے کی طرف توجہ دلائی.مقام : فیصل آباد تاریخ : ۱۸ اپریل ۱۹۸۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب مختصر رپورٹ : مسلم پارک فیصل آباد میں مجلس مذاکرہ ہوا.حاضری احمدی چپیں، غیر از جماعت دس رہی.مقام : فاروق آباد، کلسیاں ضلع شیخوپور تاریخ: ۱۸ اپریل ۱۹۸۶ء مرکزی نمائندگان : مکرم مولوی فضل الہی بشیر صاحب ، مکرم محمد اسلم صابر صاحب مر رپورٹ : بعد نماز جمعہ انصار کا اجلاس عام منعقد ہوا.جن میں انصار، خدام، اطفال اور لجنات نے شرکت کی.مکرم محمد اسلم صابر صاحب نے جماعت کے موجودہ حالات میں جماعت کی خصوصاً انصار کی ذمہ داریوں کے متعلق بتایا.صبر واستقامت نیز پنجوقتہ نماز با جماعت کی پابندی دعاؤں پر زور اور تحریک جدید دفتر چہارم کے متعلق انصار پر عائد ذمہ داریوں کا ذکر کیا.خطبہ جمعہ مکرم مولوی فضل الہی بشیر صاحب نے پڑھایا.تاریخ : ۲۳ اپریل ۱۹۸۶ء مقام : بیت الفضل فیصل آباد.چک نمبر ۴ ۸ ج.ب سرشمیر روڈ مرکزی نمائندگان: مکرم مولا نا دوست محمد شاہد صاحب مؤرخ احمدیت ، کرم منور احمد جاوید صاحب ررپورٹ : چک نمبر ۴ ۸ ج ب سرشمیر روڈ حلقہ میں بعد نماز عصر ۴:۴۵ بجے اجلاس شروع ہوا اور ایک گھنٹہ تک جاری رہا.جس میں پانچ مجالس کے ستائیس افراد نے شرکت کی.مکرم مولا نا دوست محمد شاہد صاحب نے جماعت کو موجودہ دور میں اپنی ذمہ داریاں سمجھنے کی تلقین کی.نماز با جماعت کی ادائیگی اور دعاؤں پر زور دیا.بیت الفضل فیصل آباد کا اجلاس عام بعد نماز مغرب شروع ہوا.جس میں دو سو چھ خدام ، انصار اور اطفال نے شرکت کی.مکرم مولانا صاحب نے نئے نئے انکشافات سے احباب کو آگاہ کیا.نو غیر از جماعت دوستوں نے

Page 222

١٩٦ شرکت کی اور سوال کئے جن کا مولانا صاحب نے احسن رنگ میں جواب دیا.تاریخ : ۲۴ اپریل ۱۹۸۶ء مقام علی پور ضلع مظفر گڑھ، لیہ شہر مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صابر صاحب ، مکرم سید قمر سلیمان احمد صاحب ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : ان علاقوں میں وفد نے مالی قربانیوں میں اضافہ کی تحریک نیز حالات حاضرہ کے پیش نظر نماز با جماعت، دعاؤں ، دعوت الی اللہ کے تحت مجلس سوال و جواب منعقد کرنے کی تلقین کی اور سلائیڈز کی نمائش کی.تاریخ : ۲۴ تا ۲۶ اپریل ۱۹۸۶ء بستی احمد پور، تونسہ، شیر گڑھ ، کوٹ قیصرانی مقام ڈیرہ غازی خان ہستی رنداں ، بستی سہرانی، مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صابر صاحب، مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب مختصر رپورٹ: مکرم محمد اسلم صابر صاحب نے احباب جماعت کو اپنے دورے کا مقصد بتایا.نماز با جماعت ، صبر واستقامت اور دعا کی تلقین ، دفتر چهارم تحریک جدید میں تمام افراد کو شامل کرنے کے لئے انصار اللہ کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.وفد کے اراکین نے احباب جماعت کے ساتھ مرحوم امیر حیدر خاں قیصرانی صاحب کی قبر پر دُعا کی.مکرم مظفر احمد سدھن صاحب نے ماریشس کے حالات بیان کئے جس سے حاضرین نے بہت اچھا اثر لیا.تاریخ : ۲۸ اپریل ۱۹۸۶ء مقام بضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان: مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب، مکرم مرزا محمد الدین نا ز صاحب مختصر رپورٹ : مکرم مرزا انس احمد صاحب نے زعماء انصار اللہ ضلع فیصل آباد کو توجہ دلائی کہ انصار اللہ کی تنظیم ذاتی تربیت اور اپنے بیوی بچوں کی تربیت کے لحاظ سے بہت اہم ہے.حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے آنے کی غرض، جماعت کے قیام کی غرض ، توحید باری تعالیٰ کا قیام، اسلام کی اشاعت ، نیز قرآن کریم ناظرہ قرآن کریم باترجمہ سیکھنے اور سکھانے کا انتظام کیا جائے ، نماز با جماعت ، ذکر الہی ، داعی الی اللہ ہونے کے ناطے احباب کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پیغام ساری دنیا تک پہنچانا ہمارا سب کا فرض ہے.مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب نے وقف جدید کے بارہ میں بتایا.وعدہ وقف جدید ، وصولی چندہ وقف جدید اور رسالہ انصار اللہ کی خریداری کی طرف احباب کی توجہ مبذول کروائی.دعا کے ساتھ اجلاس اختتام پذیر ہوا.تاریخ: ۲۹ اپریل تا ۳ رمئی ۱۹۸۶ء مقام: راولپنڈی، اسلام آباد، واہ کینٹ، ٹیکسلا، اٹک، مردان، پیشاور ،نوشہرہ.مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم غلام حسین صاحب

Page 223

۱۹۷ مختصر رپورٹ : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے نو اجلاسات عام سے خطاب کیا اور باجماعت نماز کی اہمیت ، شعائر اسلامی کی پابندی ، اسلامی پردہ کی پابندی، اصلاح وارشاد کے تحت مجالس سوال و جواب کا انعقاد اور تحریک جدید کی اہمیت بیان کی.نیز کام کرنے کے طریق سے آگاہ کیا.وقت کی قربانی کی طرف متوجہ کیا اور بتایا کہ سلسلہ کی خدمت بہر حال وقت دینے سے ہی ہو گی.اس وقت خدمت دین کرنے والوں کے لئے سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی حسب ذیل بشارت ہر مجلس میں تکرار کے ساتھ بیان کی گئی.اس وقت کوئی خدمت کرو گے تو اپنی ایمانداری پر مہر لگا دو گے.تمہاری عمریں زیادہ ہوں گی اور تمہارے مالوں میں برکت دی جائے گی.“ تاریخ : ۲۰ مئی ۱۹۸۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اسلم صابر صاحب مقام : چک نمبر ۲۷۶ گوکھو وال ضلع فیصل آباد مختصر رپورٹ : بعد نماز عصر مرکزی نمائندہ نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ با ہم قطع تعلق نہ کرو اور ایک دوسرے سے روگردانی نہ کرو اور با ہم بغض نہ رکھو اور آپس میں حسد نہ کرو اور اے اللہ کے بندو بھائی بھائی بن کے رہو اور کسی مومن کے لئے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے بھائی کو تین دن سے زیادہ چھوڑے.پس آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد کے تحت ہم احمدی بھائیوں کو آپس میں بھائی بھائی بن کر رہنا چاہیئے.مجلس انصار اللہ کے اراکین کی ذمہ داری بہت زیادہ ہے کیونکہ وہ اپنے خاندان کے سربراہ بھی ہوتے ہیں.تاریخ: ۲۲ مئی ۱۹۸۶ء مقام: چاہ لڈیا نہ ضلع جھنگ مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی منیر الدین احمد صاحب مختصر رپورٹ : مورخه ۲۲ مئی کو مرکزی نمائندہ کی زیر صدارت قبل از نماز عشاء تربیتی اجلاس منعقد ہوا.جس میں آپ نے احباب جماعت کو اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنے، نماز با جماعت کی ادائیگی ، دعاؤں، حضورانور کی خدمت میں دعائیہ خطوط لکھنے نیز رمضان المبارک کے بابرکت ایام میں پورا پورا فائدہ اٹھانے کی طرف توجہ دلائی.مقام : ٹھٹھہ شیر کا ضلع جھنگ تاریخ : ۲۳ مئی ۱۹۸۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی منیر الدین احمد صاحب مختصر رپورٹ: بعد نماز فجر مولوی صاحب نے درس دیا.آپ نے كُتِبَ عَلَيْكُم الصیام کے متعلق وضاحت فرمائی کہ اللہ تعالیٰ نے مومنوں پر روزے فرض کیے ہیں اس لئے رمضان شریف میں ہر احمدی کو روزے رکھنے چاہئیں اور ان بابرکت ایام میں کثرت کے ساتھ نماز با جماعت کی ادائیگی.دعا ئیں اور درود شریف پڑھنا چاہیئے.تاریخ : ۲۶ مئی ۱۹۸۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب مقام: چک نمبر ۳۸ جنوبی سرگودها

Page 224

۱۹۸ مختصر رپورٹ: آپ نے اجلاس عام میں بتایا کہ انتہائی صالح اعمال کی بجا آوری اور ابتلاؤں میں اعلیٰ درجہ کی ثابت قدمی دکھانے والے ہی اللہ تعالیٰ کے حضور متی نصر اللہ کی چیخ و پکار کر سکتے ہیں.ایسے نازک دور کا تقاضا یہ ہے کہ ہر احمدی کوشش میں لگ جائے.اسلامی عبادات کا پورا حق ادا کرے خدا تعالیٰ کی کچی بندگی اختیار کرے اور پھر اللہ تعالیٰ سے مدد کا طالب ہو تو پھر اس کو یہی جواب ملے گا کہ اے میرے بندے گھبراؤ نہ ! خوف نہ کرو! میں آ رہا ہوں ! میری مدد آ رہی ہے.تاریخ : ۲۸ مئی ۱۹۸۶ء مقام چک نمبر ۸۴ ج ب سرشمیر روڈ ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری سلطان اکبر صاحب مختصر رپورٹ : حاضری انصار ، خدام، اطفال، لجنات و ناصرات ۲ تھی جو خدا تعالیٰ کے فضل سے بہت اچھی تھی.بعد نماز عصر اجیب دعوت الداع اذا دعان کے متعلق وضاحت کی اور بتایا کہ ان بابرکت ایام میں ہر احمدی کو خاص طور پر دعا کی طرف توجہ کرنی چاہئے.تاریخ: ۲۹ مئی ۱۹۸۶ء مقام: چک منگلا ضلع سرگودها مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب مختصر رپورٹ: بعد نماز عصر درس قرآن مجید دیا جس میں مکرم مولوی صاحب نے جماعت کو تلقین کی کہ سب سے پہلے ہر احمدی احکام خداوندی کی بجا آوری میں چست ہو پھر ا بتلاؤں کے دور کے سارے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے اس کی مدد، نصرت اور دستگیری چاہیں تو بات انشاء اللہ بنے گی.تاریخ: ۲۹ مئی ۱۹۸۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اسلم شاد صاحب مقام : چک نمبر ۲ ۱۵ شمالی ضلع سرگودها مختصر رپورٹ: قبل از نماز عشاء تربیتی اجلاس ہوا.جس آپ نے میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے آنے کی غرض، جماعت کے قیام کی غرض ، توحید باری تعالیٰ کا قیام ، نماز با جماعت، ذکر الہی ، داعی الی اللہ ہونے کے ناطے سے احباب کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پیغام ساری دنیا میں پہنچانا ہمارا سب کا فرض ہے.تاریخ: ۳۰ مئی ۱۹۸۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر مقام بھٹھہ جوئیہ ضلع سرگودھا مختصر رپورٹ: بعد نماز فجر مکرم مولوی صاحب نے قرآن کریم کا درس دیا اور جماعت کو رمضان المبارک کے آخری عشرہ سے پورا فائدہ اٹھانے کی تلقین کی نیز موجودہ دور میں جماعت کو دعاؤں پر زور دینے کے متعلق تاکید کی.تاریخ: ۳۰ مئی ۱۹۸۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب مقام: چنیوٹ ضلع جھنگ

Page 225

۱۹۹ مختصر رپورٹ : نماز جمعہ پڑھائی اور خطبہ جمعہ میں موجودہ دور کے تعلق سے جماعت کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : یکم جون ۱۹۸۶ء مقام: چک نمبر ۶۹ رب گھسیٹ پورہ ضلع فیصل آباد مرکزی نمائنده : مکرم محمد صدیق منگلی صاحب مختصر رپورٹ : بعد نماز عصر قرآن کریم کا درس دیا اور جماعت کو کثرت سے دعائیں اور صبر کرنے کی تلقین کی.تاریخ : ۳ جون ۱۹۸۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری سلطان اکبر صاحب مقام: چک نمبر ۸۸ ج.بحیانه ضلع فیصل آباد سر رپورٹ : بعد نماز عصر قرآن کریم کا درس دیا اور حضور کے ساتھ بذریعہ خطوط رابطہ رکھنے کی طرف احباب کو متوجہ کیا.تاریخ : ۴ جون ۱۹۸۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب مقام: کریم نگر فیصل آباد مختصر رپورٹ : درس قرآن مجید دیا اور احباب جماعت کو موجودہ حالات کے پیش نظر کثرت کے ساتھ دعائیں کرنے ، حضور کے ساتھ بذریعہ خطوط رابطہ رکھنے، صبر کرنے اور حضور کی فتح و ظفر کے ساتھ جلد واپسی کے لئے احباب جماعت کو دعاؤں کی تحریک کی.تاریخ : ۱۳ جون ۱۹۸۶ء مقام بتحصیل گوجرانوالہ تلونڈی موسے خاں مرکزی نمائندگان: مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب ، مکرم مولوی فضل الہی صاحب بیشیر ، کرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : تلونڈی موسے خاں میں تحصیل گوجرانوالہ کے زعماء کی میٹنگ ہوئی.یا مجالس کے زعماء نے شرکت فرمائی.مکرم ناظم صاحب ضلع نے زعماء مجالس کو رپورٹس کارگزاری بھجوانے اور چندہ کی وصولی کی طرف توجہ دلائی.زعماء مجالس کو کتا بچہ ضروری ہدایات اور سہ ماہی دوم کے امتحانی پرچے دستی دیئے گئے.مکرم مولوی فضل الہی صاحب بشیر نے خطبہ جمعہ میں موجودہ حالات اور ہماری ذمہ داریوں کے بارہ میں قریباً ایک گھنٹہ خطاب کیا.جمعہ میں مستورات کے علاوہ حاضری ساٹھ تھی.مختلف سات مجالس کی طرف سے ایک ہزار چارسو چھتیں روپے چندہ کی وصولی ہوئی.تاریخ : ۱۳ جون ۱۹۸۶ء مقام تحصیل حافظ آباد، چک چٹھہ مرکزی نمائندگان : مکرم منور شمیم صاحب خالد مکرم مولوی رشید احمد صاحب چغتائی مختصر جائزہ: چک چٹھہ میں تحصیل حافظ آباد کے زعماء کی میٹنگ ہوئی.زعماء مجالس کو رپورٹس کارگزاری بر وقت بھجوانے ، چندہ جات کی وصولی اور اصلاح وارشاد کے کاموں کی طرف خاص توجہ دلائی.کتا بچہ ضروری ہدایات ۱۹۸۶ء اور پرچہ جات سہ ماہی دوم تقسیم کرنے کے بعد نماز جمعہ اجلاس عام کا انعقاد کیا گیا.جس میں انصار ، خدام ، اطفال اور لجنات نے شرکت کی.

Page 226

تاریخ: ۱۶ جون ۱۹۸۶ء مقام: سانگلہ ہل، چک نمبر۷ اچھور (ضلع شیخوپورہ) مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : بعد نماز مغرب مجلس سانگلہ ہل کا اجلاس عام ہوا.حاضری انصار خدام م ، اطفال اور لبنات کل اٹھاسی تھی.اصلاح وارشاد کے تحت مجالس سوال وجواب کے انعقاد، نماز باجماعت اور شعار اسلامی کی طرف توجہ دلائی.چک ۱۱۷ چہور میں بعد نماز عشاء اجلاس عام منعقد کیا گیا.حاضری انصار ، خدام است، اطفال م الجنات چوبیس کل تعداد بیاسی تھی.مجالس سوال و جواب کی طرف توجہ دلائی گئی.تحریک جدید کا وعدہ پانچ ہزار تین سو روپے تھا جو اب بڑھ کر چھ ہزار روپے ہو چکا ہے، کی سو فیصد وصولی کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ : ۲۰ جون ۱۹۸۶ء مقام : شادی وال ضلع گجرات مرکزی نمائندگان : مکرم منور شیم صاحب خالد، مکرم مولانامحمد صدیق صاحب گورداسپوری مختصر رپورٹ : شادی وال میں تحصیل گجرات کے زعماء کا اجلاس منعقد کیا گیا.جس میں مجالس کی نمائندگی 19 تھی.وفد کا ہر زعیم سے تبادلہ خیال ہوا.کار کردگی کو بہتر بنانے اور نتیجہ خیز عمل سے مکمل آگاہ کرنے اور رپورٹس بھیجوانے کی تلقین کی گئی.مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب نے خطبہ جمعہ میں مختلف تربیتی امور پر موثر انداز میں روشنی ڈالی.جمعہ کے دوران حاضری ایک سو پینتیس تھی.بعد نماز جمعہ اجلاس عام منعقد کیا گیا.حاضری اجلاس ایک سو تمہیں تھی.ذیل تنظیموں کی اہمیت، عہدیداران کی بنیادی ذمہ داریوں اور داعی الی اللہ بننے کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ : ۲۰ جون ۱۹۸۶ء تاریخ : ۲۳ جون ۱۹۸۶ء مقام: وزیر آباد ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا، مکرم مولانا منیر الدین احمد صاحب مختصر رپورٹ: قبل از نماز جمعہ تحصیل وزیر آباد کے زعماء کی میٹنگ ہوئی.جس میں زعماء کی حاضری ہی رہی.ماہانہ رپورٹس، شعبه تربیت، اصلاح و ارشاد، تعلیم ، تحریک جدید اور عمومی بیداری کی طرف توجہ دلائی گئی.مکرم مولانا منیر الدین احمد صاحب نے خطبہ جمعہ میں نماز با جماعت، تلاوت قرآن کریم اور مالی قربانی کی طرف توجہ دلائی.مقام : مرید کے، کر تو ، نارنگ ضلع شیخوپورہ مرکزی نمائندگان: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید، مکرم لطیف احمد صاحب سرور ناظم ضلع شیخو پوره مختصر رپورٹ : مرید کے میں نماز عصر باجماعت ادا کی گئی.حاضری پچپن تھی.نماز با جماعت اور مجالس سوال و جواب کے انعقاد کی طرف توجہ دلائی گئی.تحریک جدید کا وعدہ سات ہزار پانچ سو کو سولہ ہزار کرنے کی تحریک کی گئی.کر تو میں نماز مغرب با جماعت اد کی گئی.حاضری اجلاس عام انصار ، خدام ہے اور اطفال چھ تھے.نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی گئی.تحریک جدید کا وعدہ چار ہزار سات سو کو دوگنا کرنے کی تحریک کی گئی.

Page 227

۲۰۱ نارنگ منڈی میں نماز عشاء با جماعت ادا کی گئی.اجلاس عام میں حاضری انصار ، خدام تئیس ، اطفال اور لجنات دس تھیں.حضور کی خدمت میں خطوط لکھنے ، نمازوں کی حاضری بہتر بنانے اور مجالس سوال و جواب کے انعقاد کی طرف توجہ دلائی گئی.تحریک جدید کے وعدہ سات ہزار چھ سو کو پندرہ ہزار روپے کرنے کی تحریک کی گئی.تاریخ: ۲۷ جون ۱۹۸۶ء مقام بتحصیل اوکاڑہ ( چک نمبر ۲/۵۵ - ایل) ارکین: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ، کرم منور شیم صاحب خالد مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : تحصیل اوکاڑہ کے زعماء کا اجلاس چک نمبر 1 - ۱۱/ ۶ میں قبل از نماز جمعہ منعقد ہوا.جس میں زعماء کرام کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی گئی.بعد نماز جمعہ مجلس کا اجلاس عام منعقد کیا گیا جس میں حاضری انصار اسی تھی.اس کے علاوہ خدام ، اطفال اور لجنات نے بھی شرکت کی.تاریخ : ۲۷ جون ۱۹۸۶ء مقام بتحصیل ساہیوال ( چک نمبر ۲-۶/۱۱) مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب صابر ، مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا مختصر رپورٹ : قبل از نماز جمعہ مجالس تحصیل ساہیوال کے زعماء کرام کا اجلاس چک نمبر 1 - ۱۱/ ۶ میں منعقد ہوا.بعد نماز جمعہ اجلاس عام کا انعقاد کیا گیا جس میں اکثریت شریک ہوئی.انصار کے علاوہ خدام، اطفال اور لجنات بھی شامل ہوئیں.تاریخ: ا ا جولائی ۱۹۸۶ء مقام: سانگلہ ہل ضلع شیخوپورہ مرکزی نمائندگان: مکرم پروفیسر عبدالرشید غنی صاحب ، مکرم مولا نا منیر الدین احمد صاحب مختصر رپورٹ : قبل از نماز جمعتہ المبارک زعماء مجالس انصار اللہ سانگلہ ہل کا اجلاس منعقد کیا گیا.جس میں زعماء حاضر ہوئے.مکرم عبدالرشید غنی صاحب اور مولانا منیر الدین احمد صاحب نے مختلف شعبہ جات کے بارے میں ہدایات دیں.شعبہ تربیت کا جائزہ لیا گیا.نماز با جماعت ، تہجد ، تلاوت قرآن کریم اور بچوں کو ناظرہ قرآن کریم کی تعلیم دینے کا مستقل انتظام کرنے کی طرف توجہ دلائی اور اس کا تفصیلی جائزہ بھی لیا گیا.اصلاح وارشاد پر تفصیلی ہدایات دی گئیں.شعبہ عمومی تعلیم ، مال کا جائزہ اور تحریک جدید کے وعدہ کی ادائیگی کا دفتر چہارم کے لحاظ سے جائزہ لیا گیا.تاریخ : ۱۳ تا ۱۶؍جولائی ۱۹۸۶ء مقام: گوجرانوالہ شہر، امیر پارک (گوجرانوالہ)، راہوالی، تر گڑی، گرمولاور کاں مرکزی نمائندگان : مکرم ملک غلام نبی صاحب، مکرم عمر معاذ صاحب ( طالب علم جامعہ احمدیہ ) مختصر رپورٹ : مورخہ ۱۳ جولائی ۱۹۸۶ ء بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس عام مجلس انصار اللہ گوجرانوالہ منعقد کیا گیا جس میں انصار ، خدام اور اطفال نے شرکت کی.حاضری انصار پچاس ، خدام تمہیں اور اطفال چودہ تھی.

Page 228

۲۰۲ مورخہ ۱۴ جولائی ۱۹۸۶ء کو امیر پارک گوجرانوالہ لجنات کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں مکرم ملک غلام نبی صاحب اور مکرم عمر معاذ صاحب نے بہت پر اثر خطاب کیا.تمام حاضرین ان تقاریر سے بہت محظوظ ہوئے.شام کے وقت را ہوالی میں اجلاس عام منعقد کیا.کل حاضری ۴۷ تھی جس میں انصار ، خدام اور اطفال نے شرکت کی.اا بجے شب تک پروگرام جاری رہا.مورخہ ۱۵ جولائی ۱۹۸۶ء صبح دس بجے لجنہ را ہوالی کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں پینتالیس لجنات و ناصرات شامل ہوئیں اسی روز بیت الذکر تڑگڑی میں اجلاس عام ہوا.جس میں بفضلہ تعالیٰ حاضری خوشکن رہی رات ۱۱ بجے تک تقاریر ہوئیں.مورخہ ۶ ار جولائی ۱۹۸۶ء کو لبنات ترگڑی کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں ایک سو ایک لجنات اور ناصرات شامل ہوئیں.مکرم ملک غلام نبی صاحب نے تقریباً ایک گھنٹہ خطاب فرمایا.اسی روز بعد نماز عشاء لجنات گرمولا ور کاں میں اجلاس عام منعقد کیا گیا.جس میں حاضری لجنہ باون ، انصار پندرہ، خدام چھیالیس اور اطفال بارہ تھے.تقاریر کے ذریعے بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی گئی.مقام بضلع لاہور تاریخ: ۱۵ جولائی ۱۹۸۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب مختصر رپورٹ : لا ہور شہر کے تمام زعماء کرام اور ناظمین کرام سے ملاقات کی گئی.زعماء اعلیٰ کو الگ الگ مل کر ان کی مجلس کے متعلق مناسب حال اور ضروری ہدایات دی گئیں.قیام نماز با جماعت ، تہجد ، مجالس سوال و جواب، وقار عمل، مطالعه کتب ، تربیت اولاد، چندہ انصار اللہ اور تحریک جدید کے ضمن میں تفصیل پیش کر کے کام کا طریق طے کیا گیا.نماز با جماعت مجلس سوال و جواب اور تحریک جدید کے وعدہ جات کی سو فیصد وصولی کے لئے ہر مجلس اپنے ہر حلقہ میں ایک وفد تشکیل دے.تاریخ : ۱۷، ۱۸ جولائی ۱۹۸۶ء مقام: گوجرانوالہ، وزیر آباد مرکزی نمائندہ: مکرم صوفی محمد اسحق صاحب مختصر رپورٹ : گوجرانوالہ میں مورخہ ۷ ارجولائی ۱۹۸۶ء کو تربیتی اجلاس منعقد کیا گیا.جس میں اردگرد کی تمام مجالس نے شمولیت کی.اجلاس میں موجودہ حالات کے پیش نظر احباب جماعت کو ان کے فرائض اور ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی گئی اور صبر و استقلال کے ساتھ دعاؤں میں مصروف رہنے کی تلقین کی گئی.اجلاس میں انصار، خدام اور اطفال کی حاضری تسلی بخش رہی.وزیر آباد میں مورخہ ۱۸ جولائی ۱۹۸۶ء کو خطبہ جمعہ میں احباب جماعت کو گذشتہ انبیاء پر وارد شده حالات بیان کرتے ہوئے جماعت کے موجودہ ابتلاء کو انعام وافضال الہیہ کا پیش خیمہ ثابت کیا گیا.تاریخ: ۱۸ جولائی ۱۹۸۶ء مقام: حلقه فاروق آباد ضلع شیخوپورہ

Page 229

مرکزی نمائندگان : مکرم عبدالرشید غنی صاحب قائد مال، مکرم مولوی منیر الدین احمد صاحب مختصر رپورٹ : قبل از نماز جمعہ زعماء کرام حلقہ فاروق آباد کی میٹنگ ہوئی جس میں مجالس کا تفصیلی جائزہ لیا گیا.جائزہ کے بعد زعماء کرام کونماز با جماعت ، قیام تهجد، تلاوت قرآن کریم ، نماز فجر اور تعلیم القرآن کے لئے مختلف مجالس میں کلاسز کے اجراء اور اصلاح و ارشاد پر خصوصی تفصیلی ہدایات دی گئیں.نماز جمعہ پڑھائی گئی جس میں انصار، خدام اور اطفال کی کل حاضری تقریباً سو تھی.خطبہ جمعہ میں مکرم مولانا منیر الدین صاحب نے تربیت اولاد پر مفصل روشنی ڈالی.تاریخ: ۱۹ جولائی ۱۹۸۶ء مقام: جھنگ صدر مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم سید شمشاداحمد ناصر صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : بعد نماز مغرب اجلاس عام کا انعقاد کیا گیا جس میں حاضری حسب ذیل تھی.انصار ۳۵ (اٹھارہ انصار شہر سے باہر تھے ) ، خدام پندرہ ، اطفال چار کل حاضری چھپن تھی.مکرم سید شمشاداحمد صاحب نے اجلاس سے خطاب کیا.احباب جماعت کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف متوجہ کیا گیا.قرآن کریم اور احادیث کی روشنی میں احباب جماعت کو خدا تعالیٰ کی محبت اور اس سے ذاتی تعلق بنانے کی طرف بھی توجہ دلائی گئی.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے قیام نماز با جماعت، اصلاح وارشاد میں مجالس سوال وجواب کے انعقاد، تربیت اولا دحضور کے خطبات کی کیسٹیں سننے اور سنوانے کا بہتر انتظام کرنے کی طرف توجہ دلائی.وعدہ جات تحریک جدید کی وصولی کی تحریک کی گئی.تاریخ: ۲۱ جولائی ۱۹۸۶ء مقام: ڈسکہ ضلع سیالکوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم ملک غلام نبی صاحب، مکرم عمر معاذ صاحب ر رپورٹ : بعد از نماز جمعۃ المبارک اجلاس عام کا انعقاد کیا گیا جس میں انصار، خدام اور اطفال نے شرکت کی.نمازوں کی باقاعدگی اور دعاؤں پر خصوصی زور دیا گیا.زعماء انصار اللہ نے دوسری مجالس سے بطور نمائندہ شرکت کی.زعماء سے داعی الی اللہ کے بارہ میں جائزہ بھی لیا گیا جو بہت ہی خوشکن رہا.تاریخ: ۲۵ جولائی ۱۹۸۶ء مقام: دہلی گیٹ لاہور، بھاٹی گیٹ لاہور مرکزی نمائندگان : مکرم مولوی منیر الدین احمد صاحب، مکرم عبدالرشید غنی صاحب ، مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا مختصر رپورٹ : ایک روزہ تربیتی اجتماع کا انعقاد کیا گیا.سوال و جواب کا پروگرام ہوا ، نماز با جماعت اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی گئی اور داعی الی اللہ بننے کی راہ واضح کی گئی.تقاریر میں احباب جماعت کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی.دورہ سندھ مکرم منور شمیم خالد صاحب قائد تعلیم اور مکرم محمد اسلم صابر صاحب قائد تجنید پر مشتمل وفد نے

Page 230

۲۰۴ ۱۸ جولائی ۱۹۸۶ء سے ۹ اگست ۱۹۸۶ء تک سندھ کے اضلاع کا دورہ کیا.اس کی تفصیل یتھی : خلاصہ: مرکزی وفد نے اس دورہ میں بفضلہ تعالیٰ پچاس مقامات پر تقریباً ساٹھ مجالس کے نمائندوں سے ملاقات کی اور ان کو حسب ذیل مرکزی ہدایات دیں.صبر و استقامت ، نماز با جماعت، قرآن کریم اور کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا مطالعہ ، حضور کی کیسٹ سننا، حضور انور کی خدمت میں خطوط لکھنا، تہجد ہفتہ میں ایک دن با جماعت تحریک جدید دفتر چهارم، ذاتی حفاظت کا خیال رکھنا اور دعوت الی اللہ کا کام.:تاریخ ۱۸ تا ۲۰ جولائی ۱۹۸۶ ء : ضلع حیدر آباد کی چار مجالس کا دورہ کیا گیا.تاریخ ۲۱ تا ۲۲ جولائی ۱۹۸۶ ء : ضلع بدین کی چھ مجالس کا دورہ کیا گیا.تاریخ: ۲۳ تا ۲۶ جولائی ۱۹۸۶ء : ضلع تھر پارکر کی دس مجالس کا دورہ کیا گیا.تاریخ: ۲۷، ۲۸ جولائی ۱۹۸۶ء : ضلع سانگھڑ کی چار مجالس کا دورہ کیا گیا.:تاریخ ۲۹ ،۳۰ جولائی ۱۹۸۶ء : ضلع نواب شاہ کی آٹھ مجالس کا دورہ کیا گیا.تاریخ: ۳۱ جولائی ۱۹۸۶ء: ضلع خیر پور کی تین مجالس کا دورہ کیا گیا.تاریخ: ۳۲ اگست ۱۹۸۶ء: ضلع لاڑکانہ کی سات مجالس کا دورہ کیا گیا.تاریخ: ۴ اگست ۱۹۸۶ء: جیکب آباد شہر کا دورہ کیا گیا.تاریخ: ۵ اگست ۱۹۸۶ء: شکار پور کا دورہ کیا گیا.تاریخ ۵ تا ۹ اگست ۱۹۸۶ء ضلع سکھر کی پانچ مجالس کا دورہ کیا گیا.تاریخ: ۸ اگست ۱۹۸۶ء مقام: دارالذکر لاہور مرکزی نمائندگان : مکرم عبدالرشید غنی صاحب، مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا رپورٹ : ساڑھے آٹھجے صبح تا ساڑھے بار مجھے دو پہر تک تربیتی کلاس کا انعقاد کیا گیا.جس میں زعامت علیا شاہدرہ ٹاؤن ، دارالذکر اور مغلپورہ کے ستر اراکین نے شرکت کی.اس اجلاس میں مربیان سلسلہ اور معلم صاحبان نے مختلف موضوعات پر تقاریر کیں.بعد نماز جمعہ زعماء کا اجلاس ہوا شدید بارش کے باعث بارہ مجالس میں سے چھ مجالس کے زعماء حاضر ہوئے.تفصیلی جائزہ کے بعد خصوصی ہدایات دی گئیں.تاریخ: ۸ اگست ۱۹۸۶ء مقام: ڈسکہ ضلع سیالکوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم ملک غلام نبی صاحب، مکرم عمر معاذ صاحب ( طالب علم جامعہ احمدیہ ) ررپورٹ : اجلاس عام کا انعقاد کیا گیا.ارد گرد کی مجالس کے نمائندگان نے شمولیت کی.نماز جماعت، صبر واستقامت حضور کی کیسٹیں سنے اور دیگر تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ: ۹،۸ اگست ۱۹۸۶ء مقام ضلع راولپنڈی

Page 231

۲۰۵ مرکزی نمائندگان : مکرم منور احمد جاوید صاحب، مکرم بریگیڈیئر ضیاء الحسن صاحب ناظم ضلع راولپنڈی ، مکرم چوہدری غلام حسین صاحب کا رکن دفتر ۸/ اگست ۱۹۸۶ء: مجلس چنگا بنگیال : قبل از نماز جمعہ اجلاس عام ہوا.ستم انصار سے ملاقات ہوئی.انصار کے علاوہ تیرہ خدام اور تین اطفال بھی شامل ہوئے.نماز با جماعت کی فضیلت بیان کی گئی.تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی گئی.تحریک جدید کے وعدہ کنندگان کی تعداد سوا اور مقدار وعدہ کم از کم تین ہزار کرنے کی تلقین کی گئی.۸/اگست ۱۹۸۶ء: گوجر خان : خطبہ جمعہ میں احباب جماعت کو ان کی ذمہ داریوں نیز تحریک جدید کے وعدہ جات کی سو فیصد وصولی کی طرف توجہ دلائی گئی.۸/ اگست ۱۹۸۶ء : چونترہ: نماز عصر اس مجلس میں ادا کی گئی.انصار سے ملاقات ہوئی.ایک ناصر بوجہ بیماری تشریف نہ لا سکے.نماز با جماعت کی طرف خصوصی توجہ دلائی گئی.۸/اگست ۱۹۸۶ء: محمودہ: نماز مغرب اس مجلس میں ادا کی گئی.انصار حاضر ہوئے.تحریک جدید کی سو فیصد وصولی کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.۸/اگست ۱۹۸۶ء: مندوال : مرکزی وفد صبح گیارہ بجے ڈھائی میل پیدل چلنے کے بعد اس مجلس میں پہنچا.تمام انصار سے ملاقات ہوئی.چھ خدام بھی ملے.نماز با جماعت اور تمام بچوں اور عورتوں کو بھی تحریک جدید میں شامل کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.۹ را گست ۱۹۸۶ء: جهان: انصارا اور خدام سے ملاقات ہوئی.نماز با جماعت کی تلقین کی گئی اور وعدہ لیا گیا کہ اس میں با قاعدگی کی کوشش ہوگی.دیگر تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.۹ را گست ۱۹۸۶ء : کہوٹہ: کہوٹہ کے زعیم صاحب سے ملاقات ہوئی.کیے انصار نماز با جماعت کے پابند ہیں.تحریک کی گئی کہ ستمبر تک وصولی تحریک جدید سو فیصد کر دیں.۹ را گست ۱۹۸۶ء: مشتر که اجلاس عاملہ ٹیکسلا ، واہ کینٹ : نماز عصر کے بعد ایک گھنٹہ اجلاس عام ہوا.ہر دو مجالس کے بارہ عہدیداران کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی گئی.شعار اسلامی کی پابندی کی تلقین کی.گھروں میں اپنی اولادوں کی تربیت کی طرف زور دینے کی تلقین کی گئی.۹ راگست ۱۹۸۶ء : اجلاس عام واہ کینٹ : نماز مغرب کے بعد اجلاس عام منعقد کیا گیا.حاضری پچاس تھی.اجلاس عام میں نماز با جماعت، مجالس سوال و جواب کے انعقاد نیز تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی گئی تحریک جدید کے بیرون ملک ہونے والے کاموں کی تفصیل پیش کی گئی.و راگست ۱۹۸۶ء: اجلاسات راولپنڈی شہر: ( ہر دو حلقہ جات) بعد نماز فجر مسجد نور میں ایک اجلاس عام رکھا گیا.جس میں حاضری انصار پینتالیس ، خدام پینتیس ، اور اطفال دس کل حاضری نوے تھی.نماز فجر کے بعد اجلاس عام کی یہ پہلی کوشش تھی.جو بفضلہ تعالیٰ کامیاب رہی.اجلاس عام میں بریگیڈیئر ڈاکٹر نسیم احمد صاحب

Page 232

۲۰۶ نے جلسہ سالا نہ لندن کے حالات سنائے.بعد ازاں مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے اپنے شعبہ کے بارہ میں تفصیلی ہدایات دیں.تاریخ : ۲۳ تا ۲۵ اگست ۱۹۸۶ء مقام : صادق آباد، خانپورضلع رحیم یارخان مرکزی نمائندگان: مکرم پروفیسر محمد سلطان اکبر صاحب، مکرم عبداللہ حسین صاحب ( طالب علم جامعہ احمدیہ ) مختصر رپورٹ : ۲۴ اگست ۱۹۸۶ ء صادق آباد اجلاس عام منعقد کیا گیا جس میں تربیتی مجالس کے نمائندگان نے شرکت کی.مجالس کا جائزہ عمومی رنگ میں لیا گیا.دعا گو اور داعی اللہ بننے کی تلقین کی گئی.اس سلسلہ میں مختلف طریق بتائے گئے.نماز با جماعت اور حضور انور کی کیسٹوں کو سننے اور سنانے کے نظام کو بہتر بنانے کی تلقین کی گئی.ایک مختصر مجلس سوال و جواب بھی ہوئی.۲۵ اگست ۱۹۸۶ء کو خانپور میں ضلع کی مجالس کا جائزہ لیا گیا.مجالس کی نمائندگی ہوئی.احباب جماعت کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی گئی.نماز با جماعت کی فضیلت بیان کی گئی.حضور انور کی کیسٹوں کو با قاعدگی سے سننے کی طرف خصوصی توجہ دلائی گئی.تاریخ : ۲۳ تا ۲۵ اگست ۱۹۸۶ء مقام بضلع بہاولپور مرکزی نمائندگان: مکرم محمد اسلم صابر صاحب، مکرم عمر معاذ صاحب ( طالب علم جامعہ احمدیہ ) مختصر رپورٹ : چک نمبر ۶۱ امراد: بعد از نماز عصر اجلاس عام منعقد کیا گیا اور احباب جماعت کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی گئی.چک نمبر ۸۴ فتح: بعد از نماز عشاء اجلاس عام کا انعقاد کیا گیا جس میں لجنات نے بھی شرکت کی.کل حاضری اتنی تھی.سلسلہ کے مختلف امور پر تقاریر کی گئیں.نماز با جماعت، صبر و استقامت، تحریک جدید دفتر چهارم، تحریک تعمیر گیسٹ ہاؤس انصار اللہ، حضور کو خطوط لکھنے ، حضور کے خطبات کی کیسٹیں سننے اور اور دعوۃ الی اللہ کے بارہ میں تحریک کی گئی.چک نمبر ۸۹ میزمان : بعد نماز ظہر و عصر اجلاس کیا گیا جس میں انصار کے علاوہ بجنات نے بھی شرکت کی.مکرم محمد اسلم صابر صاحب اور مکرم عمر معاذ صاحب نے خطاب کیا اور احباب جماعت کو مختلف امور کی طرف توجہ دلائی.نو بجے شب بہاولپور میں اجلاس عام ہوا.خدام اور انصار کے علاوہ لجنات نے بھی شرکت فرمائی.مکرم عمر معاذ صاحب اور مکرم محمد اسلم صابر صاحب نے تقاریر فرمائیں.یہ پروگرام رات گیارہ بجے تک جاری رہا.تاریخ: ۱ استمبر ۱۹۸۶ء مرکزی نمائنده: مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا مختصر رپورٹ : گوجرانوالہ شہر میں ایک روزہ تربیتی اجتماع ہوا جس میں حاضرین کو موجودہ حالات میں انصار کی ذمہ داریاں ، قیام نماز با جماعت ، دعا اور دیگر تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.حضور کے جلسہ سالانہ کی مقام گوجرانوالہ

Page 233

۲۰۷ کیٹیں سنوائے گئے.پروگرام ہر لحاظ سے کامیاب رہا.تاریخ : ۲٬۱۱ استمبر ۱۹۸۶ء مقام : ماڈل ٹاؤن لاہور مقام بھیکے نوادے،حلقہ نارووال ضلع سیالکوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ مرکز یہ مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب مختصر رپورٹ : مجلس ماڈل ٹاؤن کا ۱۱ ۱۲ ستمبر ۱۹۸۶ء کو بھر پور دو روزہ اجتماع ہوا.اجتماع بفضل تعالیٰ انتہائی کامیاب ٹھہرا.شمولیت کرنے والوں کو حضور کی کتب سے بھر پور فائدہ اٹھانے ، امام وقت کے ساتھ بذریعہ خطوط اپنے روحانی رابطے کو مضبوط رکھنے اور حضور کے خطبات کی کیسٹیں سننےسنوانے کے انتظام کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا، تحریک جدید کی ضرورت، اس کے کارنامے اور اس کے اجراء کا پس منظر تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا.مجالس سے تقریباً پندرہ ہزار روپے چندہ وصول کیا گیا.تاریخ : ۲ استمبر ۱۹۸۶ء مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صابر صاحب، مکرم سید طاہر محمودشاہ صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ: قبل از نماز جمعہ مجالس کی میٹنگ ہوئی جس میں مجالس کا جائزہ لیا گیا بعد ازاں مکرم سید طاہر محمود صاحب نے تربیتی تقریر کی.جمعہ کی نماز مکرم محمد اسلم صابر صاحب نے پڑھائی.جس میں مجالس کی نمائندگی رہی.کل حاضری اڑتیں تھی.خطبہ جمعہ میں صبر واستقامت، نماز باجماعت ، لیسٹس ، حضور کی خدمت میں خطوط لکھنے، تعلیم القرآن، مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام تحریک جدید دفتر چہارم ، گیسٹ ہاؤس کے لئے وعدہ جات ، ہفتہ میں ایک روزہ با جماعت نماز تہجد کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ: ۱۸ تا ۲۲ ستمبر ۱۹۸۶ء مقام: حیدرآباد، تھر پارکر ، کراچی مرکزی نمائندگان: مکرم محمد اسلم صابر صاحب، مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا ررپورٹ : مورخه ۱۸ ستمبر ۱۹۸۶ء کو بعد نماز عصر ناظمین اضلاع صوبہ سندھ کا اجلاس حیدر آباد میں منعقد کیا گیا.مورخہ ۱۹ ستمبر ۱۹۸۶ء کو نصرت آباد ضلع تھر پارکر میں نماز جمعہ پڑھائی گئی.خطبہ میں نماز با جماعت، بچوں کی تعلیم و تربیت اور انصار کی ذمہ داری حضور کے کیسٹ سننے سنانے ، حضور کے خطوط لکھنے ، کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مطالعہ، باہمی رابطہ اور دشمن کی چالوں پر باہم نگاہ رکھنے کی طرف توجہ دلائی گئی.جمعہ کے بعد قریبی مجالس کے زعماء کا اجلاس ہوا.دو مجالس کی وصولی سو فیصد موقع پر ہوگئی.جائزہ شعبہ وارلیا گیا.تیرہ زعماء حاضر ہوئے.۲۰ ستمبر ۱۹۸۶ء کو بعد نماز مغرب کراچی کی جملہ مجالس کے زعمائے اعلیٰ اور دیگر عہدیداران کا اجلاس منعقد کیا گیا اور شعبہ وار تفصیلی جائزہ لیا گیا.تاریخ: ۹ استمبر ۱۹۸۶ء مقام: ۹۹ شمالی سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم عبدالرشید غنی صاحب ، مکرم اسماعیل صاحب منیر، مکرم صوبیدار صلاح الدین صاحب مختصر رپورٹ : ۱۰ بجے صبح ۹۹ شمالی سرگودھا میں زعماء مجالس انصار اللہ ضلع سرگودھا کا اجلاس منعقد کیا گیا.جس

Page 234

۲۰۸ میں حاضرین کو مختلف امور کی طرف توجہ دلائی گئی.گیسٹ ہاؤس کے لئے وعدہ جات کی تحریک کی گئی.ضلع سرگودھا کی سولہ مجالس کے نمائندگان شریک ہوئے.اجلاس کی کل حاضری پچپن تھی.تاریخ : ۲۲ ستمبر ۱۹۸۶ء مقام : شیخو پوره، فاروق آباد مرکزی نمائندگان: مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر سررپورٹ: نماز مغرب کے بعد شیخو پورہ میں اجلاس عام منعقد ہوا.جس میں کل حاضری چھہتر تھی.اجلاس میں خدمت دین کی فضیلت اور اس کی برکات کے موضوع پر خطاب کیا گیا.کتب سلسلہ کے مطالعہ ، خدمت خلق اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی گئی تحریک جدید کے تحت ہونے والے بیرون ملک کاموں کی مختصر تفصیل بیان کی گئی.وسعت پذیر کاموں کو بیان کر کے بتایا گیا کہ اس بڑھتے ہوئے کام کا تقاضا ہے کہ قربانیوں کو بھی ہر آن بڑھایا جائے.تاریخ: ۲۶،۲۵ستمبر ۱۹۸۶ء مقام بضلع سیالکوٹ ، گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسماعیل صاحب، منیر، مکرم منیر الدین احمد صاحب، مکرم محمد سلیم جاوید صاحب مختصرر سر رپورٹ : مورخه ۲۵ ستمبر ۱۹۸۶ء کو زعماء مجالس ضلع سیالکوٹ کا اجلاس مکرم ناظم صاحب کی صدارت میں منعقد کیا گیا.حاضرین کو حضور کے ارشادات کی روشنی میں دعوت الی اللہ کی اہمیت بتائی گئی.نصف گھنٹہ کی مجلس سوال و جواب بھی خوشگوار ماحول میں ہوئی.مورخه ۲۶ ر ستمبر ۱۹۸۶ء کو گوجرانوالہ میں ناظم صاحب ضلع اور گوجرانوالہ شرقی، غربی دونوں مجالس کے زعماء اعلیٰ سے ملاقات کی گئی.چک چٹھہ میں سات زعماء اور نگران حلقہ حافظ آباد کا اجلاس ہوا.حاضرین کو مولانا منیر الدین صاحب نے چار شعبوں تجنید ، عمومی، تربیت اور مال کی طرف خصوصی توجہ دلائی.گجراتی زبان میں ترجمہ قرآن کریم ١٩٨٧ء صد سالہ احمد یہ جو بلی ۱۹۸۹ء کی مبارک، یادگار اور پر مسرت تقریب کو شایانِ شان طریق پر منانے کے لئے جلسہ سالانہ انگلستان ۱۹۸۷ ء کے موقع پر سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے دُنیا کی سو زبانوں میں قرآن کریم کے تراجم شائع کرنے کا اعلان فرمایا.حضور رحمہ اللہ نے ترجمہ قرآن کا خرچ اُٹھانے کی تحریک کے سلسلہ میں ان لوگوں کے اسماء بتائے جنہوں نے اس تحریک پر لبیک کہا پھر حضور نے بیان فرمایا کہ ایک ترجمہ کروانے اور اسے شائع کروانے کے لئے پچیس سے پینتیس ہزار پاؤنڈ درکار ہوتے ہیں.اس کے بعد حضور رحمہ اللہ نے فرمایا : مندرجہ ذیل زبانوں کے لئے ابھی تک کوئی وعدہ موصول نہیں ہوا.اگر کوئی

Page 235

۲۰۹ خاندان یا کوئی افراد خدا کے فضل سے توفیق پائیں یا بعض جماعتیں تو ان کے لئے یہ دعوت عام ہے : اڑیہ، ٹرکش ، نارویجن، فانٹی، پشتو، پولش، تامل، ملائی ، طوالو، چیک، مینڈھے، گنڑی، گجراتی ، پور چوگیز ، سویڈش اور آسامی (۵۹) اس با برکت تحریک میں سعادت حاصل کرنے کی خاطر مجلس انصار اللہ مرکزیہ نے حضور انور کی خدمت اقدس میں یہ درخواست کی کہ ایک زبان میں ترجمہ کی طباعت کی سعادت مجلس حاصل کرنا چاہتی ہے اور اس پر اُٹھنے والے جملہ اخراجات تمام دُنیا کے انصار برداشت کریں گے.حضور انور نے از راہ شفقت اِس درخواست کو شرف قبولیت عطا فرمایا اور ارشاد فرمایا کہ مجلس انصار اللہ عالمگیر گجراتی زبان میں قرآن کریم کے اخراجات اپنے ذمہ لے.مجلس انصار اللہ مرکزیہ کی اس پیشکش کو منظور فرماتے ہوئے سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع نے صدر محترم کے نام ۲۰ ستمبر ۱۹۸۷ء کو جو خط تحریر فرمایا وہ ایک تاریخی حیثیت رکھتا ہے.اسے من وعن نیچے درج کیا جاتا ہے.حضورانور کا مکتوب بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ نَحْمَدُهُ وَ نُصَلِّي عَلَى رَسُولِهِ الْكَرِيمِ ۲۰-۹-۸۷ مکرم و محترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس انصاراللہ مرکز یہ السلام عليكم ورحمة الله وبركاته صد سالہ جو بلی کے موقع پر دنیا کی سوزبانوں میں قرآن کریم کے تراجم پیش کرنے کے سلسلہ میں کسی ایک زبان میں ترجمہ قرآن کے اشاعت پر آنے والے اخراجات کی ادائیگی کا آپ نے وعدہ کیا ہے.خدا تعالیٰ کی طرف سے ایک بہت بڑی سعادت ہے جو آپ کو حاصل ہوئی.فجزاكم الله خيراً.اللہ تعالیٰ آپ کے لئے اس وعدہ کو پورا کرنا آسان فرما دے.اس بارے میں آپ کی طرف سے جلد از جلد ادائیگی ہونی چاہیے تاکہ ہم تسلی کے ساتھ وقت پر طباعت کا کام مکمل کر سکیں.آپ کے ذمہ گجراتی زبان میں ترجمہ قرآن کی اشاعت لگائی گئی ہے.اللہ تعالیٰ مبارک کرے.آپ کا اور آپ کے خاندان کا حافظ وناصر ہو.والسلام خاکسار (در تخط) مرزا طاہر احمد خلیفہ امسیح الرابع یادر ہے گجراتی زبان ہندوستان کی ریاست گجرات کی مرکزی زبان ہے.اس کے بولنے والے

Page 236

۲۱۰ ہندوستان کے علاوہ پاکستان ، ساؤتھ افریقہ، یوگنڈا، تنزانیہ، کینیا، امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ ، نجی، کینیڈا، زیمبیا اور زمبابوے میں بھی پائے جاتے ہیں.کہا جاتا ہے کہ دنیا بھر میں چھیالیس ملین افراد گجراتی زبان بولتے ہیں اور اس طرح یہ دنیا کی بڑی زبانوں میں چھبیسویں نمبر پر آتی ہے.صدر محترم کی طرف سے اپیل اس مکتوب مبارک کے بعد صدر محترم نے دُنیا بھر کی مجالس انصار اللہ کا ٹارگٹ مقرر کر کے عہد یداران کے نام اس کی اطلاع دی جو اِن الفاظ پر مشتمل تھی.وو بسم الله الرحمن الرحيم السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاته جلسہ سالانہ یو.کے ۱۹۸۷ء کے موقع پر حضرت امیر المومنین خلیفتہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دنیا کی مختلف زبانوں میں قرآن کریم کے تراجم شائع کرنے کا اعلان فرمایا تھا.اس پر مجلس انصار اللہ مرکزیہ کی طرف سے حضور کی خدمت میں درخواست کی گئی تھی کہ ساری دنیا کی مجالس انصار الله انشاء اللہ مل کر کسی ایک زبان میں قرآن کریم کے ترجمہ کی اشاعت کے اخراجات برداشت کریں گی.چنانچہ حضور نے مجلس انصار اللہ عالمگیر کی اس درخواست کو قبول فرما لیا ہے اور ارشاد فرمایا ہے کہ گجراتی زبان میں قرآن کریم کے ترجمہ کے اخراجات مجلس انصار اللہ ادا کرے.دنیا کے سب ممالک کی مجالس انشاء اللہ اس بابرکت تحریک میں شریک ہوں گی اور مجلس انصار اللہ سے خاکسار توقع رکھتا ہے کہ وہ اس بابرکت تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے گی اور اس غرض کے لئے فیصلہ کیا ہے کہ آپ کی مجلس اس فنڈ میں کم از کم...ادا کرے.امید ہے آپ انشاء اللہ تین یا چار ماہ کے اندر یہ رقم انصار سے جمع کر کے ادا کر دیں گے.رقم اکٹھی کر لیں.بہتر ہو یکمشت ایڈیشنل وکیل المال صاحب لندن کو بھجوا دیں اس وضاحت کے ساتھ کہ یہ گجراتی زبان کے ترجمہ قرآن کریم شائع کرنے کے لئے انصار اللہ کی طرف سے عطیہ ہے اور ساتھ ہی خاکسار کور بوہ کے پتہ پر اس کی اطلاع بھجوا دیں اللہ تعالیٰ آپ کا حافظ و ناصر ہو.والسلام خاکسار صدر مجلس انصاراللہ مرکز یہ مقیم لندن اسی خط کو انگریزی میں بھی تحریر کر کے بھجوایا گیا.

Page 237

۲۱۱ "DEAR BROTHER, ASSALAMO ALAIKUM WA RAHMATULLA WA BARAKATOHU! AT THE ANNUAL CONFERENCE OF U.K.JAMA'AT THIS YEAR, HAZRAT KHALIFATUL MASIH ANNOUNCED THE SCHEME FOR THE PRINTING OF THE HOLY QUR'AN IN VARIOUS LANGUAGES OF THE WORLD.ON BEHALF OF THE MAJLIS ANSARULLAH MARKAZIA (CENTRAL), A REQUEST WAS MADE TO HAZRAT KHALIFATUL MASIH TO ACCEPT THAT THE PRINTING EXPENSES OF ONE TRANSLATION BE BORNE BY THE MAJLIS.HUZUR HAS VERY KINDLY ACCEPTED THIS OFFER AND HAS INDICATED THAT THE MAJLIS SHOULD FINANCE THE PUBLICATION OF THE GUJRATI TRANSLATION.IT IS HOPED THAT ALL MAJALIS WORLDWIDE WILL TAKE PART IN THIS BLESSED SCHEME.IN THIS RESPECT, YOUR MAJLIS IS EXPECTED TO CONTRIBUTE THE SUM OF I HOPE THAT YOUR MAJLIS WILL INSHA'ALLAH COLLECT THE ABOVE AMOUNT WITHIN A PERIOD OF 2 TO 3 MONTHS.THE TOTAL SUM SHOULD THEN BE FORWARDED TO THE VAKILUL MAL IN LONDON, WITH A CLEAR INDICATION THAT THE REMITTANCE IS MEANT FOR HOLY QUR'AN (IN GUJRATI) PRINTING FUND OF ANSARULLAH.THE UNDERSIGNED SHOULD ALSO BE INFORMED OF SUCH TRANSFERS OF FUNDS.ALLAH BLESS YOU ALL.بیرون پاکستان ممالک کے ذمہ جو ٹارگٹ تجویز کیا گیا وہ چھتیس ہزار ایک سو پونڈ کا تھا.اس کی تفصیل ٹارگٹ

Page 238

۲۱۲ ناروے لوکل کرنسی اور سٹرلنگ پاؤنڈ میں اس طرح تھی.چار ہزار کرونز چار سو پاؤنڈ ڈنمارک فرانس سویڈن ایک ہزار کرونز ایک سو پاؤنڈ / سو دو ہزار گلڑ را چھ سو پاؤنڈ ایک ہزار کرونز ایک سو پاؤنڈ ہالینڈ تین ہزار فرانک / پچاس پاؤنڈ ا مغربی جرمنی دس ہزار مارک چار ہزار پاؤنڈ دو ہزار فرانک/ دوسو پاؤنڈ سوئٹزر لینڈ پانچ سوفرانک / دوسو پاؤنڈ سپین پندرہ ہزار پسیتہ پچاس پاؤنڈ انگلستان چھ ہزار پاؤنڈ یوالیس اے دس ہزار ڈالر چھ ہزار پاؤنڈ کینیڈا نائیجیریا چھ ہزار نائیر ہ ایک ہزار پاؤنڈ غانا چار ہزار ڈالر دو ہزار پاؤنڈ دولاکھ پچاس ہزارسی ڈی ایک ہزار پاؤنڈ سیرالیون دس ہزار لیون/ تین سو پاؤنڈ لائبیریا دو سوڈ الر/ ایک سو بیس پاؤنڈ آئیوری کوسٹ چالیس ہزار سی ایف اے اسی پاؤنڈ ماریشس دس ہزار روپے پانچ سو پاؤنڈ کینیا انڈونیشیا چھپیس لاکھ روپے ایک ہزار پاؤنڈ چھپیس ہزار شلنگ / ایک سو پاؤنڈ خلیج کی ریاستیں دو ہزار پاؤنڈ فنجی دوسو ڈالر ایک سو پاؤنڈ سری لنکا دس ہزار روپے دو سو پاؤنڈ قائد مجالس بیرون کی طرف سے خط مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نائب صدر و قائد مجالس بیرون نے بھی بطور یاددہانی متعلقہ عہد یداران کو درج ذیل خط تحریر کیا.To THE NAZIM AALA, MAJLIS ANSARULLAH.SUBJECT: GUJRATI TRANSLATION OF THE HOLY QUR'AN DEAR BROTHER, ASSALAMO ALAIKUM WA RAHMATULLA WA BARAKATOHU! SADR MUHTARAM MAJLIS ANSARULLAH MARKAZIA DURING HIS STAY IN LONDON INFORMED YOU THAT AT THE TIME OF JALSA SALANA LONDON THIS YEAR, HAZRAT KHALIFATUL MASIH IV AYYADAHULLAH ANNOUNCED THE SCHEME FOR THE PRINTING OF THE HOLY QUR'AN IN VARIOUS LANGUAGES OF THE WORLD.

Page 239

۲۱۳ ON BEHALF OF THE MAJLIS ANSARULLAH MARKAZIA (CENTRAL) A REQUEST WAS MADE TO HAZRAT KHALIFATUL MASIH AYYADAHULLAH TO ACCEPT THAT THE PRINTING EXPENSES OF ONE TRANSLATION BE BORNE BY THE MAJLIS.HUZOOR VERY KINDLY ACCEPTED THIS OFFER AND HAD INDICATED THAT THE MAJLIS SHOULD FINANCE THE PUBLICATION OF THE GUJRATI TRANSLATION.IT WAS HOPED BY THE SADR MUHTARAM THAT ALL MAJLIS WORLDWIDE WILL TAKE PART IN THIS BLESSED SCHEME.IN THIS RESPECT, YOUR MAJALIS IS EXPECTED TO CONTRIBUTE THE SUM OF POUNDS, EQUAL TO IN CURRENCY OF YOUR COUNTRY.SADR MUHTARAM IN HIS LETTER HOPED THAT YOUR MAJLIS WOULD INSHA ALLAH COLLECT THE ABOVE AMOUNT WITHIN A PERIOD OF TWO TO THREE MONTHS.THE TOTAL AMOUNT WOULD THEN BE FORWARDED TO THE ADDITIONAL VAKILUL MAL IN LONDON, WITH A CLEAR INDICATION THAT REMITTANCE IS A CONTRIBUTION FROM MAJLIS ANSARULLAH FOR PRINTING OF THE GUJRATI TRANSLATION OF THE HOLY QURAN.MAJLIS ANSARULLAH MARKAZIA SHOULD BE INFORMED OF SUCH TRANSFER OF FUND.THIS LETTER IS ONLY TO REMIND YOU AND I HOPE THAT YOU WILL INTIMATE ABOUT YOUR PROGRESS IN THIS RESPECT AT THE EARLIEST POSSIBLE.MAY ALLAH ALMIGHTY BE EVER WITH YOU AND BLESS YOU WITH HIS DIVINE HELP TO SERVE HIS CAUSE.AMEEN.WASSALAM YOURS SINCERELY MIRZA KHURSHID AHMAD QAID MAJLIS BEROON MAJLIS ANSARULLAH MARKAZIA RABWAH, PAKISTAN

Page 240

۲۱۴ وصولی وعدہ جات کی وصولی کی مکمل تفصیل دستیاب نہیں ہو سکی تاہم مرکزی ریکارڈ سے مجلس انصاراللہ مرکزیہ سے وکیل المال ثانی تحریک جدید کو ۱۸ دسمبر ۱۹۸۷ء کو ایک لاکھ روپے اور مجلس جرمنی کی طرف سے ساڑھے چھ ہزار مارک اس مد میں بھجوانے کا علم ہوتا ہے.اسی طرح ایک چٹھی سے ( جو انچارج شعبہ تاریخ انصاراللہ کو۱۹ نومبر ۱۹۸۹ء کو قائد صاحب مال نے لکھی تھی ) پتہ چلتا ہے کہ اس وقت تک پاکستان کی مجالس کی طرف سے چار لاکھ چالیس ہزار روپے اور بیرونی ممالک کی طرف سے پانچ لاکھ روپے ایڈیشنل وکیل المال لندن کو بھجوائے گئے.(۲۰) ترجمہ کی اشاعت لحمد للہ حضرت خلیفہ المسح الرابع حمہ اللہ کے ارشاد پر گجراتی زبان میں ترجمہ قرآن مجید کی سعادت مکرم اسحاق احمد عثمان میمن صاحب ( مرحوم ) آف یو.کے کو حاصل ہوئی.آپ نے حضرت مولانا شیر علی صاحب کے انگریزی ترجمہ کو پیش نظر رکھ کر گجراتی میں ترجمہ کیا اور تفسیر صغیر کے مطابق وضاحتی نوٹس شامل کئے.مکرم بر ہان احمد صاحب ظفر مبلغ سلسلہ مبئی کو آپ کی معاونت کی توفیق ملی.36/8 × 25 سائز کے ۶ ۷ ۸ صفحات پر مشتمل یہ ترجمه قرآن مجید ۱۹۹۰ء میں اسلام انٹرنیشنل پبلیکشنز لمیٹڈ اسلام آباد ( SHEEPHATCH LANE TILFORD SURREY GU10 2HQ UK) کی طرف سے شائع ہو گیا.اسے Clays Ltd, St Ives ple سے طبع کروایا گیا اور اس کا ISBN یعنی انٹر نیشنل سٹینڈرڈ بک نمبر 3606 85372 1 ہے.ہندوستان میں اس کا با قاعدہ اجرا مہاراشٹر میں گورنر جناب سی سبرامنیم سوامی جی نے گورنر ہاؤس میں کیا جس میں شہر کے معززین اور اخباری نمائندے شامل ہوئے.اس تقریب میں قادیان سے حضرت صاحبزادہ مرزا وسیم احمد صاحب ناظر اعلی قادیان نے بھی شرکت فرمائی.(۶۱) اجلاس دورہ کمیٹی امئی ۱۹۸۷ء پونے سات بجے شام بمقام گیسٹ ہاؤس انصار اللہ زیر صدارت مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب دورہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مکرم محمد اسمعیل منیر صاحب ( قائد اصلاح وارشاد ) ،مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب قائد تر بیت ، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد تحریک جدید اور مکرم میجر عبدالقادر صاحب قائد عمومی نے شرکت کی.اعانت تزئین کمیٹی ربوہ کے لئے کی گئی.مجلس انصار اللہ مرکزیہ کی جانب سے یکم اگست ۱۹۸۷ء کو دس ہزار روپے کی اعانت تزئین کمیٹی ربوہ

Page 241

۲۱۵ وفات مکرم حسن محمد حجانہ صاحب مکرم حسن محمد جانه صاحب ناظم ضلع ڈیرہ غازیخان یکم نومبر ۱۹۸۷ء کو بقضائے الہی وفات پاگئے.محمد و دشوری ۱۹۸۷ء یه شوری ۵ ، ۶ نومبر کو منعقد کی جانی قرار پائی.ہر ضلع سے چند منتخب مجالس کے زعماء کو بھی اطلاع دی گئی.اطلاع کی غرض سے تین کارکنان دفتر مجلس انصار اللہ کو اضلاع میں بھجوایا گیا چنانچہ ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ مکرم محمد سلیم جاوید صاحب اکاؤنٹنٹ دفتر انصار اللہ ۱۹ اکتوبر ۱۹۸۷ ء کور بوہ سے روانہ ہوئے اور ۲۵اکتوبر کو واپس آئے.اس دورہ میں وہ مندرجہ ذیل اضلاع میں گئے.جھنگ ، لیہ، ڈیرہ غازیخان، راجن پور، مظفر گڑھ، بہاولپور، رحیم یار خان، بہاولنگر، وہاڑی، ملتان، خانیوال، ساہیوال، اوکاڑہ، قصور، لاہور اور شیخو پورہ دوسرے پیغام بر مندرجہ ذیل اضلاع میں گئے.بدین، میر پور خاص، خیر پور، سکھر ، سانگھڑ، کراچی، لاڑکانہ، نواب شاہ،حیدرآباد تیسرے کا رکن مکرم عبدالمجید صاحب انسپکٹر مال جن اضلاع میں گئے.اُن کی فہرست یہ ہے.گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ ، جہلم، چکوال، راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، ہزارہ، مردان ، اٹک، میانوالی، بھکر، خوشاب، سرگودھا کارروائی محمد و دشوری امسال بھی چونکہ انتظامیہ کی طرف سے سالانہ اجتماع انصار اللہ منعقد کرنے کی اجازت نہ مل سکی تھی.اس لئے محدود شوری ۵ اور ۶ نومبر کو منعقد کی گئی جس میں اراکین خصوصی ، اراکین مجلس عاملہ مرکزیہ، ناظمین اضلاع، زعماء اعلیٰ اور پچاس زعماء مقام کو شرکت کی دعوت دی گئی.الحمدللہ حاضری تسلی بخش تھی اور ایک سو پچاس مدعوئین میں سے ایک سو چھپیں احباب شریک ہوئے.اس موقع پر دو اجلاس منعقد ہوئے.پہلا اجلاس ۵ نومبر بعد نماز عشاء شروع ہوا جس میں قائدین مجلس عاملہ مرکزیہ نے ناظمین اضلاع اور مجالس کی کارگزاری کا تجزیہ پیش کیا اور کام کو مزید بہتر کرنے کے لئے ہدایات دیں.صدر محترم نے اپنے خطاب میں شرائط بیعت کو سامنے رکھتے ہوئے ہدایات دیں.یہ اجلاس رات گیارہ بجے تک جاری رہا.دوسرا اجلاس ۶ نومبر کو صبح نو بجے شروع ہوا.اس اجلاس میں گیارہ بجے تک تجاویز شوری و بجٹ برائے سال ۱۳۶۷ھش / ۱۹۸۸ ء زیر غور آئے.گیارہ بجے کے بعد ان قائدین مرکزیہ کی طرف سے جائزہ پیش کیا گیا جو ۵ نومبر کے اجلاس میں پیش نہیں کر سکے تھے.قائدین نے ہدایات بھی دیں.اجلاس ختم ہونے سے قبل صدر محترم نے اپنے خطاب میں

Page 242

۲۱۶ عہد انصار اللہ کے حوالہ سے نظام خلافت کی حفاظت اور اطاعت کی طرف خاص طور پر توجہ دلائی.دوره مجلس اور حمه ضلع سرگودھا مرکزی وفد صدر محترم مجلس مرکز بیه، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد تحر یک جدید اور مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب وکالت تبشیر پر مشتمل تھا.روانگی وفدر بوہ سے مورخہ 9 دسمبر ۱۹۸۷ ء ساڑھے تین بجے سہ پہر کو روانہ ہوکر واپس ربوہ ساڑھے دس بجے رات پہنچا.نماز مغرب کے وقت اس مجلس کا دورہ کیا گیا.نماز مغرب کے بعد ایک اجلاس عام زیر صدارت صدر محترم ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم قائد صاحب تحریک جدید نے دعوت الی اللہ اور تحریک جدید کے موضوع پر خطاب کیا جس میں دعوت الی اللہ کی اہمیت اور اس کے طریق کار نیز تحریک جدید کے میدان میں ملنے والی کامیابیوں اور اس کے نتیجہ میں مالی قربانیوں میں وسعت پیدا کرنے کی تحریک کی.حاضری کی طرف توجہ دلائی گئی.نیز یہ بھی کہ مالی قربانی کے معیار کو بلند کریں.بعد ازاں مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس انصار اللہ مرکزیہ نے خطاب کیا.جس میں مقام اطاعت پر کھڑا رہنے کی تلقین کی اور عہد کی ضرورت پر زور دیا اور شرائط بیعت کی روشنی میں اس کی اہمیت کو مثالوں کے ساتھ واضح کیا.بعد ازاں آپ نے قربانیوں کے میدان میں مالی وسعتوں کے ساتھ حصہ لینے کی تلقین کی.دعا کے بعد اجلاس برخاست ہوا.اس اجلاس میں مقامی اطفال، خدام اور انصار کی کل تعداد تینتالیس تھی جو اختتام تک ستر ہو گئی.اس کے علاوہ مجلس تخت ہزارہ کے چالیس اطفال، خدام اور انصار بھی ایک سپیشل بس کے ذریعہ شریک اجلاس ہوئے.صدر محترم نے بعض اطفال سے سوالات بھی کئے اور تربیتی امور خصوصاً نماز با جماعت نماز باجماعت پڑھنا اور نما ز سادہ اور روزانہ تلاوت قرآن کریم کی تلقین کی.دوره مجلس فیصل آباد شهر مرکزی وفد جو مکرم صدر صاحب ،مرکزیہ مکرم ناظر صاحب اصلاح وارشاد مرکز یہ مکرم قائد صاحب تحریک جدید مرکز یہ پر مشتمل تھا.۱۳ دسمبر ۱۹۸۷ء کو ساڑھے تین بجے بعد دو پہر کو روانہ ہو کر ساڑھے دس بجے رات ربوہ واپس پہنچا.ہر دو مجالس انصاراللہ فیصل آباد دشہر کا مشترکہ اجلاس عام بعد نماز مغرب وعشاء زیر صدارت مکرم صدر صاحب مرکز یہ ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور ناظر اصلاح وارشا د مرکز یہ نے چالیس منٹ خطاب فرمایا.آپ نے انصار کو اُن کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی کہ ایک تو خود نمونہ بنیں.کسی کی دل شکنی نہ کریں.کسی کو حقیر نہ جائیں.دوسرے یہ کہ اپنی اس مختصر سی زندگی میں اب جو باقی رہ گئی ہے، پوری تندہی اور محنت کے ساتھ اپنی اولادوں کی تربیت کی ذمہ داری کو ادا کریں تا آپ اپنے پیچھے مبارک

Page 243

۲۱۷ اور نیک اولا د چھوڑ کر جانے والے ہوں.بعد ازاں صدر محترم نے اپنے صدارتی خطاب میں ایفائے عہد کی تلقین کی کہ جو عہد اور اقرار آپ نے بیعت کے وقت کیا تھا، اسے ہر وقت مد نظر رکھیں.اس ضمن میں آپ نے دس شرائط بیعت میں سے تیسری شرط اور اس کی تفصیل بیان کی کہ نماز با جماعت نماز تہجد ، تلاوت قرآن پاک، استغفار ، حمد الہی اور حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر کثرت سے درود شریف پڑھنا روز مرہ کا دستور العمل بنا لیں.اسی طرح دعوت الی اللہ کے میدان میں ہر انصار بھائی خود بھی داخل ہوا اور اپنے اہل و عیال کو بھی داعی الی اللہ بنانے کی فکر کرے.دعا کے بعد یہ اجلاس برخاست ہوا.اس اجلاس میں حاضری انصارا یک سو پانچ ، خدام ایک سو پینسٹھ ، اطفال ایک سو دس یعنی کل تین سو اسی تھی.اجلاس کے بعد ممبرانِ عاملہ جماعت انصار اللہ و خدام الاحمدیہ کا ایک مشترکہ اجلاس ہوا جس میں دعوت الی اللہ کے بارے میں صدر محترم نے مرکزی سیکرٹری صاحب اصلاح وارشاد اور مربی صاحب سے بعض تفاصیل دریافت کیں اور ہدایت فرمائی کہ اصلاح وارشاد کا نظام گا ہے لگا ہے تمام حلقوں کے سیکرٹریان اصلاح وارشاد کا اجلاس کیا کریں.کام کا جائزہ لیں اور پھر کام کو آگے بڑھانے کی کوشش کریں.بعد ازاں آپ نے وقف جدیدا اور تحریک جدید کی پوزیشن دریافت کی.ضروری ہدایات دیں کہ مالی قربانی کے معیار کو بڑھانے کی ابھی فیصل آبادشہر میں بے حد گنجائش ہے.دورہ جات مرکزی نمائندگان سال گزشتہ کی طرح اس سال بھی مرکز سے قائدین، علماء کرام اور دیگر نمائندگان کو مجالس میں منظم شکل میں بھجوا کر تربیتی دورہ جات کروائے گئے.اس کی اجتماعی طور پر بعض مختصر رپورٹ درج کی جاتی ہیں.جنوری تا جون ۱۹۸۷ء مجلس انصار اللہ مرکزیہ کے تحت مرکزی قائدین اور علماء سلسلہ نے ماہ جنوری تا جون ۱۹۸۷ء مختلف اضلاع کی تینتالیس مجالس کے دورے کئے.حاضری بفضلہ تعالیٰ تسلی بخش ہوتی رہی.ان اجلاسات میں انصار کے علاوہ خدام ، اطفال اور لجنات نے بھی شرکت کی.دورہ جات کرنے والوں کے نام نیچے درج ہیں.قائدین کرام اور علماء سلسلہ نے تربیتی امور کے علاوہ دعوت الی اللہ کے کام کو بہتر بنانے اور آگے بڑھانے کے لئے ہدایات دیں.احباب جماعت کو بیدار رکھنے کی کوشش کی گئی.ا.مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۲۱ - مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب ۲۲ - مکرم عبدالرشید غنی صاحب مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف

Page 244

۳ - مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب مکرم مولا نا دوست محمد شاہد صاحب ۲۱۸ ۲۳ - مکرم مبشر احمد صاحب کا ہلوں ۲۴ - مکرم منیر الدین احمد صاحب ۵ مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور ۲۵- مکرم محمد اسلم صابر صاحب - مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب ۲۶- مکرم نصر اللہ خان صاحب ناصر ے.مکرم مولا نا اللہ بخش صاحب صادق ۲۷ - مکرم خواجہ عبدالرشید صاحب ۸- مکرم فضل الہی صاحب بشیر ۲۸ - مکرم صوفی محمد الحق صاحب ۹ - مکرم را نا نصور احمد صاحب ۱۰.مکرم محمد ابراہیم صاحب بھا میری ۲۹ - مکرم ملک غلام نبی صاحب ۳۰ - مکرم طارق اسلام صاحب ۱۱- مکرم نصیر الدین بھٹی صاحب ۱۲- مکرم محمد افضل ظفر صاحب ۳۱- مکرم سید شمشاد احمد صاحب ۳۲- مکرم شمیم احمد خالد صاحب ۱۳- مکرم مولوی محمد صدیق صاحب منگلی ۳۳ - مکرم حیدر علی اپل صاحب ۱۴ - مکرم منور شمیم صاحب خالد ۱۵ - مکرم عطاء الکریم صاحب ۳۴ - مکرم چوہدری سلطان اکبر صاحب ۳۵ - مکرم عبدالرؤف صاحب ۱۶ مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر ۳۶ - مکرم مولوی عبدالوہاب صاحب ۱۷- مکرم مرزا محمد الدین صاحب ناز ۳۷- مکرم لطیف احمد صاحب شاہد ۱۸- مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا ۱۹- مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید ۲۰ - مکرم بشیر احمد خان صاحب رفیق ۳۸ - مکرم سید منصور احمد بشیر صاحب ۳۹ - مکرم ملک عبداللہ صاحب ۴۰ مکرم صو بیدار صلاح الدین صاحب جنوری ۱۹۸۷ء : شیخوپورہ، سیالکوٹ، فیصل آباد، جھنگ، سرگودھا، ٹو بہ ٹیک سنگھ، گوجرانوالہ، اور لیہ کے اضلاع کی اُنہیں مجالس کا دورہ کیا گیا.تربیتی کلاسز اور اجتماعات و اجلاسات منعقد کئے گئے.پروگراموں میں شمولیت کی غرض سے سترہ احباب بطور مرکزی نمائندگان تشریف لے گئے.حضور انور کے تازہ خطاب کی روشنی میں دعوت الی اللہ مجالس کو تربیتی اور تعلیمی امور کی طرف خاص توجہ دلائی گئی.فروری ۱۹۸۷ء مجلس انصار اللہ کے تحت فیصل آباد، سرگودھا، شیخوپورہ ، لاہور ، جھنگ ، سیالکوٹ اور خوشاب کے اضلاع کی پچھیں بڑی اور اہم مجالس کا دورہ کیا گیا.ان دورہ جات میں اجلاسات عاملہ کے علاوہ اجلاس عام بھی منعقد کئے گئے.مجالس کو اہم امور اور موجودہ خاص حالات میں ان کی ذمہ داریوں اور فرائض کی طرف خصوصی توجہ دلائی گئی.اس ماہ کے دورہ جات کے تحت دس اصحاب مختلف مقامات پر تشریف لے گئے.الحمد للہ سب پروگرام بہت کامیاب رہے.

Page 245

۲۱۹ مارچ ۱۹۸۷ء : تھر پارکر، اسلام آباد، گجرات، خانیوال، ملتان، ڈیرہ غازی خان، مظفر گڑھ، سرگودھا ، لاہور، شیخوپورہ، فیصل آباد، سیالکوٹ اور جھنگ کی اکتیس مجالس کا دورہ کیا گیا.تربیتی اجلاسات عام اور قیادت اصلاح وارشاد کے تحت داعیان الی اللہ کلاسز منعقد کی گئیں.حاضرین کو موجودہ حالات میں انصار اللہ کی ذمہ داریاں ، قیام نماز با جماعت، دعا، حضور کی کتب سے پورا پورا فائدہ اٹھانے ، امام وقت کے ساتھ بذریعہ خطوط اپنے روحانی رابطہ کو مضبوط رکھنے اور حضور کی ٹیسٹس سننے اور سنوانے کے انتظام کو بہتر بنانے کی ضرورت اور دیگر تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.سب پروگرام انتہائی کامیاب رہے.اپریل ۱۹۸۷ء: اس ماہ میں ضلع فیصل آباد، جھنگ ، شیخو پورہ، گجرات، سرگودھا، اوکاڑہ، پشاور ، اٹک اور واہ کینٹ کی بارہ مجالس میں تربیتی اجلاس منعقد کئے گئے.جن میں مجالس کا شعبہ وار تفصیلی جائزہ لیا گیا.حاضرین کو صبر واستقامت، نماز با جماعت کیسٹیں سنے اور سنوانے ، حضور کی خدمت میں خطوط لکھنے تعلیم القرآن ومطالعہ کتب حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام اور ہفتہ میں ایک روز با جماعت تہجد ادا کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.مئی ۱۹۸۷ء : مجلس انصار اللہ مرکزیہ کے تحت رمضان المبارک ( جو امسال ۲۹ را پریل سے شروع ہوا ) میں ربوہ کے نزدیکی اضلاع فیصل آباد، سرگودھا، جھنگ، شیخو پوره ، گوجرانوالہ اور گجرات کی چالیس مجالس میں درس القرآن کے پروگرام منعقد کئے گئے.دروس میں لین دین ، عبادات، دعوت الی اللہ ، بیویوں اور دیگر رشتہ داروں کے ساتھ حسن معاشرت ، جھگڑوں سے بچنے کی کوشش ، تربیت اولاد کی ذمہ داری اور طریق اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت مبارکہ کے بیان پر زیادہ زور دیا گیا.ان تربیتی امور کے علاوہ قربانیوں کے معیار کو بلند کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.جون ۱۹۸۷ء : انصار اللہ مرکزیہ کے تحت ماہ جون میں ڈیرہ غازی خان ، خانیوال،مظفر گڑھ ، جھنگ ، لا ہور ، سیالکوٹ ، گوجرانوالہ، سرگودھا، فیصل آباد، شیخو پورہ ، میر پور، کوٹلی، ٹوبہ ٹیک سنگھ ، گجرات اور کوئٹہ کی بڑی چھپیں مجالس میں تربیتی اجلاسات عام منعقد کئے گئے.اجلاسات کی حاضری تسلی بخش رہی.حاضرین کو نماز با جماعت بچوں کی تعلیم و تربیت اور انصار کی ذمہ داریوں مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام، باہمی رابطہ اور دشمنوں کی چالوں پر نگاہ رکھنے کی طرف توجہ دلائی گئی.تربیتی امور کے علاوہ بیرون ملک وسعت پذیر کاموں کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے اپنی قربانیوں میں اضافہ کرنے کی تحریک بھی کی گئی.بفضلہ تعالیٰ سب پروگرام انتہائی کامیاب ثابت ہوئے.مندرجہ بالا مجموعی رپورٹ کے علاوہ انفرادی دورہ جات کی جو رپورٹس ریکارڈ سے مل سکی ہیں اُن کا ایک خلاصہ یہاں بھی درج کیا جاتا ہے.تاریخ: ۱۱ جنوری ۱۹۸۷ ء.جائزہ اجلاس مقام : لاٹھیاں والا ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم ملک محمد عبداللہ صاحب ، مکرم مولا نا عبدالوہاب صاحب ، مکرم صلاح الدین صاحب

Page 246

۲۲۰ مختصر رپورٹ : حاضری بیالیس، داعی الی اللہ نو ، زیر تبلیغ ستاون، پانچ داعی الی اللہ ہر ماہ سوال وجواب کرتے ہیں.تاریخ : ۱۴ جنوری ۱۹۸۷ء مقام : چک ۳۵ جنوبی ضلع سرگودھا.جائزہ رپورٹ مرکزی نمائندگان: مکرم ملک محمد عبد اللہ صاحب، مکرم صلاح الدین صاحب، مکرم ناظم صاحب ضلع سرگودھا، نائب ناظم صاحب اصلاح وارشاد ضلع سرگودھا مختصر رپورٹ: حاضری سولہ، داعی الی اللہ سات ، زیر تبلیغ چودہ.تبلیغ کی طرف توجہ دلائی گئی.مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب، مکرم سید منصور احمد صاحب بشیر، مکرم ریاض محمود صاحب اور مکرم پر مشتمل وفد نے ۲۹ / جنوری سے ۳۱ / جنوری ۱۹۸۷ء کو سیالکوٹ ، چونڈہ ، پیرو چک، محمد اسماعیل منیر صاحب پر ڈسکہ کوٹ ، گوجرانوالہ اور علی پور چٹھہ میں اجلاسات میں شرکت کی.تاریخ: ۲۹ جنوری ۱۹۸۷ء مقام: سیالکوٹ مختصر رپورٹ: نماز مغرب کے بعد سلائیڈز پروگرام کا انعقاد ہوا.حاضری مردسو، خواتین تمہیں تھی.تاریخ: ۳۰ جنوری ۱۹۸۷ء مقام: سیالکوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر، مکرم مولوی منصور احمد عمر صاحب ،ہکرم منصور احمد صاحب بشیر، مکرم ریاض محمود صاحب با جوه مربی ررپورٹ: نماز تہجد مسجد مبارک میں ساڑھے چار بجے مولوی منصور احمد صاحب عمر نے پڑھائی.حاضری چالیس رہی.مکرم مولوی منصور احمد صاحب بشیر نے نماز فجر سے قبل درس دیا.تاریخ : ۳۰ جنوری ۱۹۸۷ء مقام : چونڈہ مرکزی نمائندگان : مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر مکرم مولوی منصور احمد عمر صاحب ،کرم منصور احمد صاحب بشیر، مکرم ریاض محمود صاحب با جوه مربی مختصر رپورٹ : بائیں مجالس کے دوسو پچھپیں افراد شامل ہوئے.زیر صدارت مکرم محمد اسماعیل منیر صاحب افتتاحی خطاب قائم مقام امیر ضلع سیالکوٹ مکرم ملک حمید اللہ صاحب نے دس بجے صبح کیا.داعی الی اللہ کے موضوع پر اسماعیل منیر صاحب نے خطاب کیا اور جائزہ لیا.حال ہی میں چھ افراد نے بیعت کی.خطبہ جمعہ دیا اور مولوی منصور احمد صاحب عمر نے جرمنی میں اور مولوی منصور احمد بشیر صاحب نے گھانا میں دعوت الی اللہ کے واقعات بیان کئے.مجلس عرفان وسوال و جواب ایک گھنٹہ جاری رہی.تاریخ: ۳۰ جنوری ۱۹۸۷ء مقام: پیروچک تحصیل ڈسکہ مرکزی نمائندگان : مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر، مکرم مولوی منصور احمد عمر صاحب ، مکرم منصور احمد صاحب بشیر، مکرم ریاض محمود صاحب با جوه مربی مختصر رپورٹ : لیکچر مکرم منصور احمد عمر صاحب اور مکرم منصور احمد بشیر صاحب نے دیا اور مکرم اسماعیل منیر صاحب

Page 247

۲۲۱ نے سلائیڈ ز دکھا ئیں.فجر کی نماز پیر و چک میں ادا کی گئی.حاضری پچاسی افراد ایک غیر از جماعت دوست مقام: ڈسکہ کوٹ تاریخ: ۳۱ جنوری ۱۹۸۷ء مختصر رپورٹ : صبح گیارہ بجے جامع احمد یہ ڈسکہ کوٹ میں اجلاس زعماء مجالس شروع ہوا جس میں بیاسی زعماء شامل ہوئے.مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب اور مکرم منصور احمد بشیر صاحب نے خطاب کیا.مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب نے مجالس کا جائزہ لیا.ایک بجے تک اجلاس جاری رہا.داعوت الی اللہ اور بیعت کرانے کا وعدہ لیا.امیر صاحب ضلع نے بھی نصائح کیں.تاریخ: ۳۱ جنوری ۱۹۸۷ء مقام: گوجرانوالہ مختصر رپورٹ : مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب اور مکرم سید منصور احمد صاحب بشیر نے تین بجے سے چار بجے تک مجلس کے کام کا جائزہ لیا.مقامی کے تین افراد کے علاوہ دو قریبی جماعت کے نمائندوں سے جائزہ لیا اور ضروری ہدایات دیں.تاریخ: ۳۱ جنوری ۱۹۸۷ء تاریخ : ۱۶ جنوری ۱۹۸۷ء مقام علی پور چٹھہ مختصر رپورٹ : مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب اور مکرم سید منصور احمد صاحب بشیر نے مجلس کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.قریبی جماعتوں کے بارہ نمائندے شامل ہوئے.منصور عمر صاحب نے اپنے تبلیغی زندگی کے واقعات سنائے.یہاں اجلاس پانچ سے چھ بجے تک جاری رہا.وہاں سے چھ بجے روانہ ہو کر آٹھ بجے ربوہ پہنچ گئے.مقام: شیخو پوره مرکزی نمائندگان : مکرم مرز امحمد الدین ناز صاحب ، مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب مختصر رپورٹ: زعماء کی میٹنگ میں مکرم محمد الدین ناز صاحب نے عمومی، اصلاح وارشاد، وقف جدید اور تحریک جدید کے کاموں کا جائزہ لیا.مکرم محمد اسلم شاد صاحب نے تربیت اور تعلیم کے کاموں کا جائزہ لے کر ہدایات دیں.حاضری چالیس مجالس تھی.تاریخ : ۲۰ جنوری ۱۹۸۷ء مقام : فیصل آباد مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب، مکرم عبدالرشید غنی صاحب، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : مجلس عاملہ نظامت ضلع فیصل آباد کی میٹنگ ہوئی.تلاوت کے ساتھ میٹنگ کا آغاز ہوا.جائزہ لے کر ضروری ہدایات دی گئیں.حاضری اُنیس تھی.تاریخ : ۲۳ جنوری ۱۹۸۷ء مقام: فاروق آباد ضلع شیخو پوره مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیراحمد صاحب ہکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.بعد میں

Page 248

۲۲۲ انصار اللہ کا اجلاس ہوا.تمام شعبہ جات کے کام کا جائزہ لے کر ہدایات دی گئیں.تاریخ :۲ فروری ۱۹۸۷ء مقام: دار الفضل و دارالذکر فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم حافظ مظفر احمد صاحب، مکرم غلام حسین صاحب تقررپورٹ : بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس عام منعقد ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مکرم حافظ مظفر احمد صاحب اور مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے تقاریر کیں.حاضری تین سو چالیس تھی.تاریخ : ۶ فروری ۱۹۸۷ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب مقام : لاہور مختصر رپورٹ : مجالس لاہور کے داعیان الی اللہ کی تربیتی کلاس منعقد ہوئی جس میں دینی معلومات کا مقابلہ بھی کروایا گیا.آخر میں مکرم محمد اسماعیل منیر صاحب نے نصائح فرمائیں.حاضری اکیا ون رہی.تاریخ : ۹ فروری ۱۹۸۷ء مقام بضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : فیصل آباد کی مجالس چک نمبر ۸۸- ج - ب حسیانه ، ۸۹.ج.برتن ،۸۴.ج.ب سرشمیر روڈ کے اجلاسات عام منعقد ہوئے.تربیت اولاد، نماز با جماعت اور اصلاح وارشاد کی طرف توجہ دلائی گئی.مقام: لالیاں تاریخ : ۱۰ فروری ۱۹۸۷ء مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب، مکرم محمد اسلم شاد صاحب، مکرم لطیف احمد شاہد صاحب مررپورٹ : نماز مغرب اور عشاء کے بعد اجلاس عام میں اطفال کی دینی معلومات اور نماز کا جائزہ لیا گیا.نماز با جماعت اور دعوت الی اللہ کی تلقین کی گئی.حاضری ستائیس رہی.تاریخ : ۱۱ فروری ۱۹۸۷ء مقام : ادرحمه ضلع سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم منصور احمد بشیر صاحب، مکرم مولا نا عبد الوہاب صاحب، مکرم عبد الروؤف صاحب، مکرم صو بیدار صلاح الدین صاحب مختصر رپورٹ: نماز عشاء کے بعد اجلاس عام منعقد ہوا.تلاوت کے بعد مکرم عبد الوہاب صاحب نے تربیت ، دعوت الی اللہ اور تحریک جدید کی طرف توجہ دلائی.بعد میں سلائیڈ ز پروگرام ہوا.دعا کے ساتھ اجلاس ختم ہوا.حاضری مرد دوسو پچاس اور مستورات سو تھی.تاریخ : ۱۵ فروری ۱۹۸۷ء مقام : جڑانوالہ فیصل آباد مرکزی نمائندگان: مکرم صوفی محمد الحق صاحب ، مکرم عبد الروؤف صاحب، مکرم مقصود احمد صاحب ناظم ضلع مختصر رپورٹ: تربیتی جلسہ کا رروائی بعد نماز مغرب شروع ہوئی.تلاوت و نظم کے بعد مکرم صوفی محمد اسحق صاحب نے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.بعد میں مکرم عبدالرؤف صاحب نے جائزہ لیا.حاضری ہیں رہی.

Page 249

۲۲۳ تاریخ : ۶ فروری ۱۹۸۷ء مقام: سرگودها مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم محمد عبد اللہ صاحب ، مکرم صلاح الدین صاحب، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : چک نمبر ۹۸ شمالی میں بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا.وفد نے گھروں میں تربیتی یونٹ بنانے اور دعوت الی اللہ کے کام کو تیز کرنے کی طرف توجہ دلائی حاضری سنتالیس رہی.چک نمبر ۹۹ شمالی میں نماز عشاء کے بعد اجلاس ہوا.تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری بہتر رہی.تاریخ : ۱۳ مارچ ۱۹۸۷ء مقام: نصرت آبا داسٹیٹ مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم شاد صاحب، مکرم مولانا سید احمد علی صاحب ، مکرم غلام حسین صاحب رپورٹ : جمعہ مکرم مولانا سید احمد علی صاحب نے پڑھایا.خطبہ میں موجودہ حالات میں انصار اللہ کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی گئی.جمعہ اور عصر کے بعد اجتماع شروع ہوا.وفد کے اراکین کے علاوہ امیر ضلع اور حضرت میاں جان محمد صاحب صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام سٹیج پر تشریف لائے.مکرم محمد اسلم شاد صاحب کی صدارت میں اجلاس ہوا.انہوں نے تقریر میں اجتماع میں شامل ہونے والوں کے لئے دعا کی.موجودہ حالات میں کامیابیوں کے لئے خلافت ایک ڈھال ہے اس لئے حضور کے خطبات سننے اور نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی گئی.مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نے دعوت الی اللہ مکرم مولوی محمد دین مربی صاحب نے صداقت حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور حضرت مولوی جان محمد صاحب نے ذکر حبیب کے موضوعات پر تقاریر کیں.تاریخ: ۱۵ مارچ ۱۹۸۷ء مقام : چک نمبر ۵۶۵گ.ب فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم مولوی عبد الوہاب صاحب ، مکرم عبد الرؤف صاحب، مکرم مقصود احمد صاحب، مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب مختصر رپورٹ : جلسہ عام کی کارروائی بعد نماز مغرب تلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوئی.مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر خطاب فرمایا.مکرم عبدالرؤف صاحب نے مجلس کا جائزہ لے کر ہدایات دیں.حاضری اٹھانوے تھی.تاریخ : ۲۰ مارچ ۱۹۸۷ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب مقام: بھلوال رپورٹ : نماز جمعہ وعصر کے بعد تربیتی اجلاس ہوا اور لیکچر پروگرام کا انعقاد کیا گیا.حاضری اکیا ون تھی.تاریخ : ۲۳ مارچ ۱۹۸۷ء مقام: کھاریاں ضلع گجرات مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ہمکرم مولوی منیر الدین صاحب

Page 250

۲۲۴ مختصر رپورٹ: زعماء ضلع کا اجلاس ہوا.مکرم مولوی منیر الدین صاحب نے تربیتی امور اور ڈاکٹر احمد حسن چیمہ نائب ناظم اصلاح و ارشاد ضلع نے دعوت الی اللہ پر تقاریر کیں.آخر پر مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے ہر گھر کو تربیتی یونٹ بنانے اور صد سالہ جو بلی کی تیاری اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.اُنتالیس مجالس کے ساٹھ نمائندے حاضر تھے.نماز با جماعت اور ماہانہ رپورٹ کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ: ۲۶ مارچ ۱۹۸۷ء مقام: ملتان مرکزی نمائندگان : مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب، مکرم عبدالرؤف صاحب ررپورٹ : ملتان میں اجلاسات عام منعقد کروائے گئے.نماز جمعہ ایک سو پچاس احباب نے پڑھی.گلگشت کالونی میں سلائیڈ ز پروگرام کا انعقاد ہوا.حاضری ساٹھ رہی.تاریخ:۲۶، ۲۷ مارچ ۱۹۸۷ء مقام: خانیوال، کبیر والا مرکزی نمائندگان: مکرم صوفی محمد الحق صاحب، مکرم منصور احمد بشیر صاحب مختصر رپورٹ: کبیر والا اور خانیوال کی مجالس میں سلائیڈ زلیکچر کا انعقاد کیا گیا.خانیوال میں ایک تربیتی جلسہ کا بھی انعقاد ہوا.تاریخ: ۲۷ مارچ ۱۹۸۷ء مقام : مظفر گڑھ مرکزی نمائندہ: مکرم محمد صدیق صاحب گورداسپوری مختصر رپورٹ: نماز تہجد ادا کی گئی.زعماء کا اجلاس منعقد کیا گیا.نماز جمعہ کے بعد اجلاس عام ہوا.تاریخ : ۱۹ اپریل ۱۹۸۷ء مقام: سرگودھا مرکزی نمائندگان: مکرم ملک محمد عبداللہ صاحب، سید منصور احمد صاحب، مکرم صلاح الدین صاحب مختصر رپورٹ : مجلس عاملہ اور داعیان الی اللہ کا اجلاس ہوا جس میں جائزہ کے کر ہدایات دی گئیں.حاضری عاملہ اور داعی الی کا ہوا جسمیں کر گئیں.پینتیس تھی.تاریخ: ۴ جون ۱۹۸۷ء مقام: کبیر والاضلع خانیوال مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم ملک محمد افضل صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : نماز مغرب کے بعد اجلاس عام منعقد ہوا.دعوت الی اللہ کا جائزہ لے کر ہدایات دی گئیں.حاضری گیارہ رہی.تاریخ: ۵ جون ۱۹۸۷ء مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب مقام : ڈیرہ غازی خان مختصر رپورٹ: نماز تہجد و فجر کی ادائیگی کے بعد اجلاس زعماء ضلع منعقد ہوا.جائزہ لے کر ہدایات دی گئیں.جمعہ کے بعد اجلاس عام منعقد ہوا.

Page 251

۲۲۵ تاریخ : ۱۲ جون ۱۹۸۷ء مرکزی نمائنده : مکرم منور شمیم خالد صاحب مقام: حافظ آباد مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء میں جائزہ لیا گیا.حاضری زعماء.نماز جمعہ کے بعد اجلاس عام منعقد ہوا.حاضری سورہی.تاریخ: ۱۲ جون ۱۹۸۷ء مقام: سیالکوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم ملک محمد عبداللہ صاحب، مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب تقرر پورٹ: زعماء اعلیٰ کی میٹنگ میں دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی گئی.نماز جمعہ کے بعد اجلاس عام منعقد ہوا.حاضری ایک سو پچاس رہی.تاریخ: ۱۲ جون ۱۹۸۷ء مرکزی نمائندہ: مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب مقام: گوجرانوالہ شرقی مختصر رپورٹ : نماز جمعہ کے بعد جلسہ یوم خلافت منعقد ہوا.خلافت کے موضوع پر تقاریر ہوئیں.حاضری اٹھہتر رہی.تاریخ: ۲۵، ۲۷ جون ۱۹۸۷ء مرکزی نمائندہ: مکرم ملک محمد عبد اللہ صاحب مقام: آزاد کشمیر سر رپورٹ : آزاد کشمیر کی مجالس میر پور ، نگیال اور میرا بھڑ کا میں تربیتی اجلاسات منعقد ہوئے اور سلائیڈ ز پروگرام کا انعقاد کیا گیا.تاریخ : ۴ تا ۱ استمبر ۱۹۸۷ء مقام: اسلام آباد.مظفر آباد آزاد کشه دکشمیر مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب، منیر، مکرم ملک عبداللہ صاحب نائب قائد اصلاح وارشاد ررپورٹ: ۱- اسلام آباد : مورخه ۵ ستمبر ۱۹۸۷ء کو انصار اللہ کا تربیتی اجلاس منعقد کیا گیا.جس میں شمولیت کرنے والے داعیان الی اللہ کی تعداد چھتیں تھی.مختلف امور کا جائزہ لیا گیا.انصار کو دعوت الی اللہ کی اہمیت اور تربیت اولاد کی طرف خاص توجہ دلائی گئی.۲ - مظفر آباد ( آزاد کشمیر ) : ۴ تا ۱ استمبر.یہاں انصار اللہ کے دائرہ کار میں شامل کاموں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا.مساعی کو بڑھانے کی تجاویز اور لائحہ عمل سے روشناس کروایا گیا.خصوصی تربیتی و تبلیغی امور، باہمی اتحاد و اتفاق اور نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: استمبر ۱۹۸۷ء مقام: جھنگ صدر مرکزی نمائندگان: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : تمام مجلس کے عہدیداران سے ملاقات کی گئی.شعبہ تربیت، اصلاح وارشاد اور تحریک جدید کے بارہ میں تفصیل ہدایات دی گئیں.خطبہ جمعہ میں دعوت الی اللہ کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی.پاکستان سے باہر

Page 252

۲۲۶ تحریک جدید کے وسیع میدان میں ہونے والے دعوت الی اللہ کے کام کی بعض خوشکن تفصیلات پیش کی گئیں جن کا تقاضہ ہے کہ پاکستان کا ہر احمدی اپنے قدم کو تیز کرے اور مالی قربانی کے میدان میں آگے بڑھے.خطبہ میں دوسو پچاس احباب نے شرکت کی.مقام : ہانڈ و گجر.لاہور تاریخ: ۴ استمبر ۱۹۸۷ء مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد تحریک جدید، مکرم کرنل دلدار احمد صاحب ناظم ضلع لاہور، مکرم مولوی بشیر الدین صاحب مربی سلسلہ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن مجلس سر رپورٹ : نماز با جماعت کی اہمیت اور ضرورت سے احباب کو آگاہ کیا گیا کہ یہی جماعت کے احباب کی شناخت کا ذریعہ ہے.دعوت الی اللہ کی اہمیت بیان کی گئی.بعد ازاں تحریک جدید کے میدان میں ہونے والی دعوت الی اللہ کی تفصیلات پیش کر کے احباب کو تحریک جدید کے وعدہ جات میں اضافے کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.کل حاضری پچپن تھی.لاہور کی مجالس سے آٹھ ہزار چندہ مجلس وصول کیا گیا.تاریخ : ۶ استمبر ۱۹۸۷ء مقام : فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ،مکرم حافظ مظفر احمد صاحب، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن مجلس مختصر رپورٹ: ہر دو مجالس انصار اللہ فیصل آبادشہر کا ایک مشترکہ اجلاس عام منعقد کیا گیا.دعوت الی اللہ سے متعلق احباب کی خدمات میں گذارشات کی گئیں.اس کی ضرورت واہمیت اور اس کے طریقوں پر روشنی ڈالی گئی.پاکستان سے باہر ہونے والے دعوت الی اللہ کے کاموں کی تفصیل دوستوں کے سامنے پیش کی گئی کہ کس طرح اللہ تعالیٰ تحریک جدید کے ذریعہ اکناف عالم میں تبلیغ اسلام کے کاموں کو وسعت بخشتا چلا جا رہا ہے.جس کا حتمی تقاضہ یہی ابھرتا ہے کہ (۱) سب احمدی داعیان الی اللہ بن جائیں (۲) بیرون ملک دعوت الی اللہ کے لیے تحریک جدید کے تحت معیاری وعدہ جات پیش کریں.نماز با جماعت کی اہمیت کے بارہ میں احباب کو توجہ دلائی کہ اس کے بغیر انفرادی کامیابی ممکن ہے نہ ہی اجتماعی غلبہ.کوئی احمدی نماز با جماعت کی لذت سے نا آشنا نہ رہے.کل حاضری چھ سو چھپیں رہی.ساڑھے تین ہزار روپے چندہ مجلس وصول کیا گیا.تاریخ: ۸ استمبر ۱۹۸۷ء مقام: گوجره مرکزی نمائندہ: مکرم رشید احمد صاحب زیر وی نائب قائد تحریک جدید مررپورٹ : یکصد احباب سے بالمشافہ ملاقات کی گئی.بیرون ملک تحریک جدید کے تحت ہونے والی دعوت الی اللہ کی تفصیلات پیش کی گئیں کہ کس طرح اللہ تعالیٰ بیرون ملک اپنے فضل کے نئے نئے راستے کھولتا جارہا ہے اور کس تیز رفتاری کے ساتھ ہمارے امام آگے ہی آگے بڑھتے جارہے ہیں.ضروت ہے کہ ہم اپنی قربانیوں پر نظر ثانی کریں اور تحریک جدید میں معیاری وعدہ جات پیش کریں.تاریخ: ۸ استمبر ۱۹۸۷ء مقام : سرگودھا

Page 253

۲۲۷ مرکزی نمائندگان: مکرم ملک منور جاوید صاحب قائد تحریک جدید ، کرم غلام حسین صاحب کارکن مجلس مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء مجالس انصار اللہ ضلع سرگودھا منعقد کیا گیا جس میں چالیس زعماء مجالس شریک ہوئے.دعوت الی اللہ ، تربیت اور تحریک جدید کے شعبہ جات کے بارے میں ان کی اہمیت اور کام کرنے کا طریق واضح کیا گیا کہ یہ ہماری ضرورت ہے کہ ہر احمدی داعی الی اللہ بن جائے.تاریخ: ۸ استمبر ۱۹۸۷ء مقام: شیخو پوره مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا قائد تربیت، مکرم منصور احمد صاحب بشیر ، مکرم مولانا عطاءالکریم صاحب مربی سلسله مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ میں احباب کو تربیتی اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی گئی.بعد جمعہ اجلاس عام منعقد کیا گیا جس میں انصار اللہ کی جملہ مساعی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا.اس کے بعد سلائیڈ ز کا پروگرام بھی کیا گیا.مقام : دہلی گیٹ لاہور تاریخ : ۸ استمبر ۱۹۸۷ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبدالوہاب صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : نظامت علیاء انصار اللہ دہلی گیٹ کا اجلاس عام زیر صدارت کرنل دلدار احمد صاحب ناظم ضلع لاہور منعقد ہوا.مختلف امور کے علاوہ دعوت الی اللہ کا جائزہ لیا گیا.”دور ابتلاء میں جماعت کی ذمہ داریاں“ کے موضوع پر تقریر کی گئی.شرکاء اجلاس کی تعداد ایک سو پچاس تھی.اجلاس سے قبل سوال و جواب کی مجلس بھی ہوئی جس میں ایک نواحمدی دوست نے اپنے متعد د سوالات کے جوابات کے ذریعہ تشفی پائی اور خوشی کا اظہار کیا.تاریخ : ۲۰ ستمبر ۱۹۸۷ء مقام: جہلم ، منڈی بہاؤالدین ، تخت ہزارہ مرکزی نمائندگان: مکرم لطیف احمد صاحب شاہد مکرم رشید ز یروی صاحب ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ: ہر مجلس کے زعماء سے بالمشافہ ملاقات کی گئی.جملہ مساعی کا جائزہ لیا گیا.احباب کو تربیتی اور تبلیغی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.تحریک جدید کے وعدہ جات لئے گئے.تاریخ :۲۲ تا ۳۰ ستمبر ۱۹۸۷ء مقام : بدین ، حیدر آباد (سندھ) مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا عبدالوہاب صاحب مختصر رپورٹ : اجتماع ضلع بدین : ۲۴، ۲۵ستمبر ۱۹۸۷ء کو سالانہ تربیتی اجماع بمقام احمد آباد ضلع بدین منعقد کیا گیا.شرکا ء اجتماع کی تعداد ایک سوستر تھی.اجلاس عام حیدرآباد : ۲۸ ستمبر ۱۹۸۷ء کو اجلاس عام منعقد کیا گیا.حاضری کی تعداد میں تھی.تاریخ: کیم ۲ اکتوبر ۱۹۸۷ء مقام : رحیم یارخان مرکزی نمائندگان: مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تجنید ، مکرم مولا نا لطیف احمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : یکم اکتوبر کو مجالس انصاراللہ ضلع رحیم یا ر خان کا اجتماع منعقد ہوا.

Page 254

۲۲۸ تاریخ یکم، ۲ اکتوبر ۱۹۸۷ء مقام: وہاڑی مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں مربی سلسلہ، مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ: مجالس انصار اللہ ضلع وہاڑی کا سالانہ تربیتی اجتماع منعقد ہوا.تاریخ : ۲ اکتوبر ۱۹۸۷ء مقام ضلع گجرات مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح و ارشاد، مکرم مولا نا لطیف احمد صاحب شاہد، مکرم مولوی منصور احمد صاحب بشیر مربی سلسله، مکرم مولانا عبدالوہاب صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : مجالس انصار اللہ ضلع گجرات کا تربیتی اجلاس منعقد کیا گیا.تاریخ: ۲ اکتوبر ۱۹۸۷ء مقام : شادیوال ضلع گجرات مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد صاحب تحریک جدید مختصر رپورٹ : زعماء مجالس ضلع گجرات کا اجلاس دعوت الی اللہ منعقد ہوا جس میں دعوت الی اللہ کی اہمیت اور ضرورت پر زور دیا گیا اس کے علاوہ تحریک جدید کے اگلے مالی سال سے متعلق تحریک کی گئی.اجلاس میں بائیس مجالس کے نمائندگان نے شرکت کی.تاریخ: ۹۷۸ اکتوبر ۱۹۸۷ء مقام: اسلام آباد مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد، مکرم مولا نا عبدالوہاب صاحب، مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر ، مکرم مولانا نسیم سیفی صاحب مختصر رپورٹ : مجالس انصاراللہ ضلع اسلام آباد کا سالانہ تربیتی اجتماع منعقد ہوا.تاریخ: 9 اکتوبر ۱۹۸۷ء مجلس نے یہ پروگرام اپنے طور پر کیا.مقام : واہ کینٹ ضلع راولپنڈی مختصر رپورٹ تربیتی اجتماع مجلس انصار اللہ واہ کینٹ نے اپنے طور پر منعقد کیا.تاریخ : ۱۶ اکتوبر ۱۹۸۷ء مقام : ترگڑی ضلع گوجرانوالہ علی پورضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان: مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر ، مکرم لطیف احمد صاحب شاہد مربی مختصر رپورٹ: گوجرانوالہ کے دو حلقوں ترگڑی اور علی پور چٹھہ میں انتظامی اور تربیتی اجلاس منعقد کئے گئے.ترگڑی : خطبہ جمعہ میں دعوت الی اللہ کی اہمیت پر زور دیا گیا اور نماز جمعہ کے بعد داعیان الی اللہ کی مساعی کا جائزہ لیا اور نئی ہدایات جاری کی گئیں.جمعہ کی حاضری دو سو اکتیس اور اجلاس داعیان الی اللہ کی حاضری ساٹھ رہی.سات مجالس کے نمائندگان بھی حاضر تھے.علی پور چٹھہ : اس مجلس کی بیت الصلوۃ مخالفین نے سیل کروا دی تھی.اللہ تعالیٰ نے ہمیں نیا مشن ہاؤس خرید نے

Page 255

۲۲۹ تاریخ: ۲۲ اکتوبر ۱۹۸۷ء کی توفیق دی.مرکزی نمائندے نے اسی نئے مشن ہاؤس کی عمارت میں خطبہ دیا اور بعد نماز جمعہ احباب سے دعوت الی اللہ کے کاموں کا جائزہ لے کر ہدایات دیں.کل حاضری چھیالیس تھی.مقامی صدر صاحب ، قائد صاحب اور نگران حلقہ کے علاوہ صدر صاحبہ لجنہ بھی حاضر تھیں.ان سے تنظیمی امور پر گفتگو کی گئی.مقام: چک سکندر، کھاریاں، گجرات ، کھوکھر غربی مرکزی نمائندگان : مکرم کیپٹن شمیم خالد صاحب ، مکرم ملک عبد اللہ صاحب نائب قائد اصلاح و ارشاد، مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر مختصر رپورٹ : ۲۲ اکتوبر کو چک سکندر ضلع گجرات میں داعیان الی اللہ کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں پچاس انصار شریک ہوئے.انہیں دعوت الی اللہ کی اہمیت اور تربیت اولاد کے متعلق تلقین کی گئی.متعد د قرآنی آیات اور احادیث سے انصار اللہ کے کاموں کی اہمیت کو بیان کیا گیا.ایک اجلاس مکرم حافظ مظفر احمد صاحب، مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر اور مکرم کیپٹن شمیم خالد صاحب نے کھاریاں میں بھی کیا.جس کی حاضری بیالیس تھی.شہر میں دومرتبہ جمعہ اور ہفتہ کو داعیان کا اجلاس کیا گیا.حاضری چھپیں تھی.کھوکھر غربی میں سلائیڈ ز دکھائی گئیں.جہاں حاضری دو سو تھی جس میں غیر از جماعت دوست ہیں تھے.دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ :۲۳،۲۲ اکتوبر ۱۹۸۷ء مقام : حیدر آبادسندھ مرکزی نمائندہ : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ: مجالس انصار اللہ ضلع حیدر آباد کا سالانہ اجتماع منعقد ہوا.تاریخ : ۲۳،۲۲ اکتوبر ۱۹۸۷ء مقام اوکاڑہ مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا قائد تر بیت، مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب مختصر رپورٹ: مجالس انصاراللہ کا ضلعی اجتماع منعقد ہوا.تاریخ : ۲۳ اکتوبر ۱۹۸۷ء مقام : میرا بھر کا ضلع میر پور آزاد کشمیر مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا فضل الہی صاحب ، بشیر ، مکرم مولوی عبدالوہاب صاحب، مکرم مولوی فضل احمد صاحب شاہد مربی سلسلہ مختصر رپورٹ: مجلس انصاراللہ ضلع میر پور آزاد کشمیر کا سالانہ تربیتی اجتماع بمقام میرا بھڑ کا منعقد ہوا.تاریخ: ۳۰،۲۹ اکتوبر ۱۹۸۷ء مقام : شاد یوال ضلع گجرات ا مرکزی نمائندگان : مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر، مکرم لطیف احمد صاحب شاہد مربی سلسلہ، مکرم عبدالوہاب صاحب مربی سلسله، مکرم محمود احمد صاحب باجوہ انسپکٹر انصار الله

Page 256

۲۳۰ مختصر رپورٹ : مجالس انصار اللہ ضلعی اجتماع منعقد ہوا.تاریخ: ۳۰ اکتوبر ۱۹۸۷ء مقام: شیخو پوره مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا قائد تر بیت، مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب مختصر رپورٹ : مجالس انصار اللہ شیخو پورہ کا ضلعی اجتماع منعقد ہوا.تاریخ: ۲۰ نومبر ۱۹۸۷ء مقام: دارالذکر لاہور مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد، مکرم مرزا محمد الدین صاحب ناز قائد وقف جدید ، مکرم ملک منو را حمد صاحب جدید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : مجالس انصار اللہ ضلع لاہور کا تربیتی اجتماع منعقد ہوا.تاریخ: ۲۷ نومبر ۱۹۸۷ء مقام گوجرانوالہ مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : ۲۷ نومبر کو مجلس انصار اللہ گوجرانوالہ کے تحت تربیتی اجتماع منعقد ہوا.خطبہ جمعہ میں مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واقعات کی روشنی میں دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.دوران جمعہ حاضری سورہی.بعد نماز جمعہ دعوت الی اللہ کے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں دعوت الی اللہ سے متعلق اگلے ماہ کا پروگرام مرتب کیا گیا.اجلاس میں دعوت الی اللہ کمیٹی کے اٹھارہ دوست شریک ہوئے.تاریخ : ۳ تا ۶ دسمبر ۱۹۸۷ء مقام : کوئٹہ مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مختصر رپورٹ : کوئٹہ شہر کے مختلف حلقہ جات میں جا کر تعلیم و تربیت اور دعوت الی اللہ کے متعلق تقاریر کیں جبکہ خطبہ جمعہ میں تربیت اولا د اور تحریک جدید کی اہمیت پر زور دیا گیا.اس دوران حاضری تقریباً سو رہی.بعد نماز جمعہ مجلس سوال و جواب منعقد کی گئی.احباب کو مسجد سیل ہونے کی وجہ سے اس کے حصول کے لئے خصوصی دعاؤں کی طرف توجہ دلائی گئی بعد ازاں اسیرانِ راہ مولا کے ساتھ جا کر ملاقات بھی کی.تاریخ : ۶ تا ۱۱ دسمبر ۱۹۸۷ء مقام کراچی مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مختصر رپورٹ : کراچی شہر کے مختلف حلقہ جات میں جا کر تربیت اولا دہ تعلیم و تربیت ، دعوت الی اللہ تحریک جدید کے موضوعات پر تقاریر کیں.نیز چندہ ہسپتال نگر پارکر کی طرف احباب کو توجہ دلائی گئی.ان حلقہ جات میں بعد اجلاس مجلس سوال و جواب بھی منعقد کی گئیں.جمعہ کے روز احمد یہ ہال میں خطبہ دیا گیا جس میں تحریک جدید اور دعوت الی اللہ کی اہمیت بیان کی گئی.اس کے بعد جلسہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم ہوا جس میں حاضری پانچ سورہی.تاریخ : ۴ دسمبر ۱۹۸۷ء مقام : شاہ تاج شوگر ملز منڈی بہاؤالدین ضلع گجرات

Page 257

۲۳۱ مرکزی نمائندگان: مکرم صوفی محمد اسحق صاحب، مکرم مولا نا فضل الہی صاحب بشیر استاد جامعه مختصر رپورٹ : مجلس شوگر ملز کے تحت تربیتی پروگرام جمعہ تا عصر منعقد کیا گیا.جس کے تحت مرکزی نمائندہ مکرم فضل الہی صاحب بشیر نے خطبہ جمعہ دیا.اس کے بعد مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا.بعد نماز جمعہ انصار اللہ اور خدام الاحمدیہ کا مشتر کہ دعوت الی اللہ کا اجلاس منعقد ہوا.جس میں دعوت الی اللہ کی ٹیمیں مرتب کی گئیں.اجلاس میں کل تعداد اٹھا ئیں.انصار داعی الی اللہ سات ، خدام داعی الی اللہ پانچ شریک ہوئے.تاریخ: ۴ دسمبر ۱۹۸۷ء مقام تخت ہزارہ ضلع سرگودھا مرکزی نمائندگان: مکرم صوفی محمد الحق صاحب استاد جامعہ، مکرم مولانافضل الہی صاحب بشیر مختصر رپورٹ: بعد نماز مغرب و عشاء مجلس انصاراللہ تخت ہزارہ ضلع سرگودھا کا تربیتی اجتماع منعقد ہوا.جس میں مرکزی نمائندگان نے مختلف تربیتی امور پر احباب کو توجہ دلائی.اجلاس میں حاضری مستورات پندرہ ، اطفال بائیس، خدام سوله، انصا رسولہ رہی.کل حاضری ۶۹ رہی.تاریخ : ۴ دسمبر ۱۹۸۷ء مقام : بھابڑہ ضلع کوٹلی آزادکشمیر مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا عبدالوہاب صاحب مختصر رپورٹ : مجالس انصار اللہ ضلع کوٹلی کا تربیتی اجتماع منعقد ہوا.مرکزی نمائندہ مکرم عبدالوہاب صاحب نے دیگر تربیتی امور کے علاوہ دعوت الی اللہ کی ضرورت اور اہمیت پر زور دیا.ضلع کی سات مجالس میں سے چھ مجالس کی نمائندگی ہوئی.جبکہ کل حاضری ساتھ رہی.۵ دسمبر کو جماعت احمدیہ کوٹلی کے تحت سیرۃ النبی کا جلسہ ہوا.مرکزی نمائندہ نے سیرت طیبہ کے موضوع پر تقریر فرمائی.اجلاس میں کل حاضری ستر رہی.تاریخ: ۶ دسمبر ۱۹۸۷ء مقام : ڈھونیکے ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم مولانامحمد اسماعیل صاحب منیر، مکرم مولانا محمد صدیق صاحب شاہد نگلی مختصر رپورٹ : مجلس انصار اللہ ڈھو نیکے نے اجلاس منعقد کیا جس میں مرکزی نمائندگان نے سیرۃ النبی اور جماعت احمدیہ کے قیام کے اغراض و مقاصد اور صداقت پر روشنی ڈالی.احمدی احباب کے علاوہ بائیں زیر دعوت اصحاب نے بھی شرکت کی.مقام : ادرحمه ضلع سرگودھا تاریخ: 9 دسمبر ۱۹۸۷ء مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید، مکرم کیپٹن شمیم خالد صاحب نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : مجلس انصار اللہ ا درحمہ اور تخت ہزارہ کا مشترکہ اجلاس ادرحمہ میں منعقد ہوا.مرکزی نمائندگان نے تحریک جدید اور دعوت الی اللہ کی ضرورت واہمیت پر روشنی ڈالی جبکہ صدر محترم نے شرائط بیعت کی اہمیت اور

Page 258

۲۳۲ مالی قربانیوں میں اضافہ کے لئے احباب کو تلقین کی اور اس کے علاوہ اطفال کی تعلیم و تربیت سے متعلق ہدایات دیں.ادرحمہ کی جماعت سے اطفال ، خدام اور انصار کی حاضری ستر رہی جبکہ تخت ہزارہ کی جماعت کی کل حاضری چالیس رہی.تاریخ: ۱۱دسمبر ۱۹۸۷ء مقام : بھان امید علی ورک ضلع خوشاب مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا قائد تربیت، مکرم مولانا فضل الہی صاحب سینئر استاد جامعه، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : مجالس انصاراللہ ضلع خوشاب کے تحت ضلعی اجتماع منعقد ہوا.ضلع کی اٹھارہ مجالس میں سے پندرہ کی نمائندگی ہوئی جن سے شعبہ عمومی ، مال ، تربیت اور خاص طور پر نماز سے متعلق رپورٹ لی گئی.خطبہ جمعہ میں مکرم مولانا فضل الہی صاحب بشیر نے موجودہ حالات میں جماعت کی ذمہ داریوں پر توجہ دلائی.جبکہ مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا نے سیرۃ النبی پر روشنی ڈالی.کل حاضری ایک سو پچاس رہی.تاریخ : ۱۰ دسمبر ۱۹۸۷ء مقام را ولپنڈی شہر مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ: مجلس انصار اللہ راولپنڈی کے تحت ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں مرکزی نمائندہ نے راولپنڈی کے عہدیداران انصار اللہ سے ملاقات کی ان کو دعوت الی اللہ کے طریق کار اور اہمیت کو واقعات کی صورت میں بیان کیا.عہد یدارن کی حاضری چھپیں رہی.تاریخ ۱۱ دسمبر ۱۹۸۷ء مقام : مانسہرہ ضلع ہزارہ مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح وارشاد ررپورٹ : مورخہ ۱۱ دسمبر کو جلسہ سیرۃ النبی منعقد ہوا.خطبہ جمعہ میں مرکزی نمائندہ نے سیرۃ النبی پر روشنی ڈالی دیگر مقررین نے بھی سیرت کے موضوع پر تقاریر فرما ئیں.کل حاضری تینتالیس رہی.تاریخ : ۱۳ دسمبر ۱۹۸۷ء مقام : فیصل آبا دشہر مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور ناظر اصلاح وارشاد، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : مجالس انصاراللہ فیصل آبادشہر کے تحت جلسہ عام منعقد ہوا.مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب نے انصار بھائیوں کو ان کی ذمہ داریوں خصوصا تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.بعد ازاں مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے احباب کو تربیتی امور پر توجہ دلائی مثلاً نماز با جماعت، نماز تہجد ، تلاوت قرآن پاک، استغفار، حمد اللہ اور بنی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود کو زندگی کا حصہ بنانے پر زور دیا.اس کے علاوہ دعوت الی اللہ کی ضرورت اور اہمیت واضح کی.اجلاس میں حاضری انصار ایک سو پانچ ، خدام ایک سو پینسٹھ اور اطفال ایک سو دس رہی یعنی کل

Page 259

۲۳۳ حاضری تین سواتی تھی.تاریخ: ۶ دسمبر ۱۹۸۷ء مقام : چک نمبر ۶۹ ر.ب گھسیٹ پور ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم کیپٹین شمیم خالد صاحب نائب قائد اصلاح وارشاد، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : مجلس انصار اللہ چک نمبر ۶۹ ر.ب گھسیٹ پورہ کے تحت اجلاس عام منعقد ہوا.مرکزی نمائندگان نے دیگر اہم امور مثلاً تربیت اولاد، نماز با جماعت تحریک جدید اور تعلیم وتربیت کی اہمیت بیان کی اور ان کی طرف احباب کو توجہ دلائی.حاضری انصار ، خدام اور اطفال اٹھا سی رہی جبکہ مستورات کی حاضری بار تھی.تاریخ : ۷ ادسمبر ۱۹۸۷ء مقام: گوجرانوالہ شہر مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح وارشاد، مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نائب نا ظر اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : مجلس انصار اللہ گوجرانوالہ کے تحت امیر پارک میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے دعوت الی اللہ کے طریق کار اور اہمیت کے متعلق مدلل تقریر فرمائی.اس کے بعد مرکزی وفد دا تا زید کا روانہ ہو گیا.تاریخ: ۱۸دسمبر ۱۹۸۷ء مقام : دا تا زید کاضلع سیالکوٹ مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر، مکرم مولانا سید احمدعلی شاہ صاحب سررپورٹ : ۱۸ دسمبر کو صبح دس بجے مجالس انصار اللہ ضلع سیالکوٹ کے تحت بمقام دا تا زید کا چوتھا سالانہ اجتماع مکرم چوہدری شبیر صاحب کی صدارت میں ان کی افتتاحی تقریر سے شروع ہوا.مرکزی نمائندگان کے علاوہ مکرم ملک حمید اللہ صاحب نے چندہ جات، خلافت کی اہمیت ، تحریک جدید ، دعوت الی اللہ کے موضوعات پر تقاریر کیں اس کے بعد مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.حاضرین کے کھانے کا وسیع انتظام کیا گیا تھا.نماز جمعہ کے بعد اجلاس اختتام پذیر ہوا.جلسہ میں خدام، انصار، اطفال اور لجنہ دو ہزار سے زیادہ تھے جو دور دور سے مختلف سواریوں پردا تا زید کا تشریف لائے.تاریخ: ۱۸ دسمبر ۱۹۸۷ء مقام : فیصل آبادشہر مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر انصار اللہ مرکزیہ مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور ناظر اصلاح وارشاد، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : مجالس انصار اللہ فیصل آباد شہر کے تحت جلسہ عام منعقد ہوا.مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور نے انصار بھائیوں کو ان کی ذمہ داریوں خصوصاً تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.بعد ازاں مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے احباب کو تربیتی امور خصوصاً شرائط بیعت پر توجہ دلائی.مثلاً نماز با جماعت نماز تہجد ، تلاوت قرآن پاک، استغفار،

Page 260

۲۳۴ حمد اللہ اور نبی اکرم پر درود کو زندگی کا حصہ بنانے پر زور دیا.اس کے علاوہ داعی الی اللہ کی ضرورت واہمیت واضح کی.اجلاس میں حاضری انصار ایک سو پانچ ، خدام ایک سو پینسٹھ اور اطفال ایک سو دس رہی.کل حاضری تین سواتی تھی.تاریخ : ۱۸،۱۷دسمبر ۱۹۸۷ء مقام : چک نمبر ۲-۱۱/ ۳۰ ضلع ساہیوال مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا دوست محمد شاہد صاحب شاہد مؤرخ احمدیت ، مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تجنید ، مکرم سید منصور احمد بشیر صاحب نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : ۱۷ دسمبر بعد نماز مغرب مجلس انصار اللہ کے تحت جلسہ عام منعقد ہوا.ضلع کی چھ مجالس کی نمائندگی ہوئی جن کے کام کا جائزہ لے کر ہدایات جاری کی گئیں.اس کے علاوہ مرکزی نمائندگان نے ۱۸ دسمبر کو نماز تہجد اور نماز فجر کے بعد درس القرآن اور درس الحدیث اور درس کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر دیا.نماز تہجد پر حاضری اڑتمہیں رہی.تاریخ: ۱۹ دسمبر ۱۹۸۷ء مقام : فیصل آبا دشهر مرکزی نمائندگان : مکرم عبدالرشید غنی صاحب قائد مال، مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا قائدتر بیت مختصر رپورٹ : فیصل آباد شہر کے دونوں حلقہ جات کے عہدیداران انصار اللہ کا اجلاس منعقد ہوا.مرکزی نمائندگان نے قیادت تربیت، اصلاح وارشاد، مال، عمومی اور دیگر شعبہ جات کے متعلق عہد یداران کو ہدایات دیں.اس کے بعد دیگر اہم امور پر بحوالہ خطبہ جات حضور انور توجہ دلائی گئی.عہدیداران کی حاضری چوبیں رہی.تاریخ: ۲۵ دسمبر ۱۹۸۷ء مقام : فیصل آبا دشہر مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب، مکرم منور شمیم صاحب خالد قائد تعلیم ، مکرم خواجه محمد ا کرم صاحب نائب قائد عمومی، مکرم کیپٹن شمیم خالد صاحب نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : مجلس انصار اللہ کے تحت اجلاس عام صبح نو بجے منعقد ہوا.مولانا جلال الدین صاحب قمر نے دعوت الی اللہ اور دیگر تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.مکرم منور شمیم خالد صاحب نے تربیت اولا د اور مکرم کیپٹن شمیم خالد صاحب نے استقامت پر تقریر فرمائی.حاضری یکصد رہی.خطبہ جمعہ مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب نے دعوت الی اللہ پر دیا.بعد میں مجلس سوال و جواب ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہی.جس میں کل حاضری یک صدر ہی.مقام : چک نمبر ۲۷۶ گوکھو وال ضلع فیصل آباد تاریخ : ۲۶ دسمبر ۱۹۸۷ء مرکزی نمائنده: مکرم لئیق احمد صاحب عابد مختصر رپورٹ: مجلس انصار اللہ چک نمبر ۲۷۶ گوکھو وال کے تحت مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب مربی سلسلہ ضلع فیصل آباد کی صدارت میں جلسہ عام منعقد ہوا.جلسہ کے دوران چک نمبر ۲۷۵ اور چک نمبر ۲۷۶ کے درمیان اطفال وخدام کا دینی معلومات کا مقابلہ بھی ہوا.اس کے بعد مکرم لئیق احمد صاحب عابد نے اور مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے دعوت الی اللہ کی ضرورت واہمیت پر خطاب کیا.خدام، اطفال، انصار اور لجنہ کی کل حاضری ایک سو پچاس تھی.

Page 261

۲۳۵ تاریخ: ۲۹ دسمبر ۱۹۸۷ء مقام : دارالرحمت شرقی ب ربوہ مرکزی نمائندگان: مکرم مولانا مبشر احمد کاہلوں صاحب، مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب مختصر رپورٹ : بعد نماز مغرب و عشاء مجلس سوال و جواب کا انعقاد ہوا.مکرم مولا نا مبشر احمد کاہلوں صاحب نے سوالات کے جواب دیئے.حاضری قریباً ستر رہی.تاریخ: ۳۱ دسمبر ۱۹۸۷ء مرکزی نمائندہ: مکرم پر و فیسر عبد الرشید صاحب غنی قائد مال مقام: سرگودھا مختصر رپورٹ : سرگودھا شہر کا ماہانہ اجلاس مجلس عاملہ میں مرکزی نمائندہ نے شرکت کی.انہوں نے عاملہ کو اپنے اپنے حلقہ جات میں حضور کی کیسٹیں سنانے اور شعبہ تعلیم کی طرف توجہ دلائی اس کے بعد شعبہ مال کے تحت ترجمہ قرآن اور ہسپتال نگر پارکر کے ٹارگٹ کے متعلق آگاہ کیا گیا.عہدیداران کی حاضری بارہ تھی.۱۹۸۸ء دستور اساسی میں بنیادی ترامیم جیسا کہ پہلے ذکر آ چکا ہے مجالس بیرون کے سلسے میں سیدنا حضرت خلیفہ امسح الرابع رحم اللہ کی ہدایت پر کمیٹی نے کچھ سفارشات حضور انور کی خدمت میں پیش کی تھیں.حضور کی منظوری کی روشنی میں دستور اساسی انصاراللہ میں بنیادی ترامیم کی ضرورت تھی.چنانچہ صدر محترم نے حضورانور کی خدمت میں مندرجہ ذیل خط تحریر کیا.بسم الله الرحمن الرحيم سیدی حضور اید کم اللہ تعالیٰ کے ارشاد کے تحت ایک کمیٹی قائم کی گئی تھی جس میں حسب ذیل ممبران تھے.(۱) وکیل اعلیٰ (۲) وکیل التبشیر (۳) صدر انصار الله (۴) صدر خدام الاحمدیہ (۵) نمائنده لجنه اس کمیٹی کا صدر حضور اید کم اللہ تعالیٰ نے خاکسار کو بحیثیت وکیل اعلیٰ اور بحیثیت صدر انصار اللہ مقرر فرمایا تھا.اس کمیٹی کے ذمہ اس امر پر غور کرنا تھا کہ چونکہ گزشتہ چند سالوں میں کئی جگہ مبلغ انچارج امیر نہیں رہے بلکہ کسی اور کو امیر مقرر کر دیا گیا ہے.اس لئے کیا امیر کو ذیلی تنظیموں کا نائب صدر بنایا جائے یا مبلغ انچارج کو یا کوئی اور صورت ہو.اس سلسلہ میں کمیٹی کی رپورٹ پر حضور اید کم اللہ تعالیٰ نے نائب صدر ملک کا عہدہ مجالس انصار اللہ بیرون سے ختم کرنے کی منظوری فرما دی تھی.اب تمام کام ناظم اعلیٰ ملک ، امیر صاحب ملک اور مرکز کی زیر نگرانی کریں گے.اس فیصلہ کے مدنظر دستور اساسی مجلس انصار اللہ مرکز یہ میں درج ذیل ترامیم ناگزیرتھیں جو منظوری کے لئے پیش خدمت ہیں.

Page 262

۲۳۶ -1 صفحہ ئے قاعدہ نمبر ۲۴ میں سے نائب صدر ملک کے الفاظ حذف کر دیے جائیں..صفحه ۱۰ قاعدہ نمبر ۳۷ منسوخ کر دیا جائے.- صفحہ ۱۰ قاعدہ نمبر ۴ میں ” توسط نا ئب صدر ملک کے الفاظ حذف کر دیے جائیں.۴ - صفحہ ۲۹‘اور ۳۰‘ ’نائب صدر ملک کے عنوان کے تحت قواعد نمبر۱۷۱ تا ۱۷۸ منسوخ کر دیے جائیں.۵- صفحه ۳۱ قاعدہ نمبر ۱۸۲ اسے نائب صدر ملک“ کے الفاظ حذف کر دیے جائیں.- صفحہ ۳۱ قاعدہ نمبر ۱۸۳ اور قاعدہ نمبر ۱۸۴ سے نائب صدر ملک کے توسط سے“ کے الفاظ حذف کر دیئے جائیں.۷.صفحہ ۳۳ قاعدہ نمبر ۱۹۴ کے نوٹ میں سے نائب صدر ملک“ کے الفاظ حذف کر دیے جائیں.- صفحه ۳۴ قاعدہ نمبر ۲۰۲ سے اور نائب صدر ملک کے الفاظ حذف کر دیے جائیں.۹ - صفحہ ۳۶ قاعدہ نمبر ۲۱۰ کے نوٹ میں سے اور نائب صدر ملک کے الفاظ حذف کر دئیے جائیں.ان ترامیم کے نتیجہ میں قواعد کے نمبروں میں جو فرق پڑے گا.وہ بھی منسلکہ دستور اساسی میں ظاہر کر دیا گیا ہے.حضور اید کم اللہ تعالیٰ سے درخواست ہے کہ ان کی منظوری مرحمت فرمائیں تا کہ دستور کا نیا کتا بچہ شائع کروایا جاسکے.۱۷فروری ۱۹۸۸ء اجلاس دورہ کمیٹی والسلام.خاکسار حمید اللہ صدر مجلس انصاراللہ مرکز یہ ربوہ اجلاس دوره کمیٹی ۱۸ فروری ۱۹۸۸ء کو زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب منعقد ہوا.ممبران مکرم منور شهیم خالد صاحب ، مکرم محمد اسلم شاد صاحب، مکرم منور احمد جاوید صاحب، مکرم میجر عبدالقادر صاحب ۱۹ جولائی ۱۹۸۸ء شام سوا چھ بجے بمقام گیسٹ ہاؤس انصار اللہ دورہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب، مکرم میجر عبدالقادر صاحب نے شرکت کی.اسی طرح ۱۷ اگست ۱۹۸۸ء صبح دس بجے دارالضیافت ربوہ میں زیر صدارت مکرم میجر عبد القادر صاحب قائد عمومی اجلاس ہوا جس میں مندرجہ ذیل احباب نے شریک ہوئے.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب، مکرم عبدالرشید غنی صاحب ( جنہیں خاص طور پر اس میٹنگ کے لئے مدعو کیا گیا تھا).

Page 263

۲۳۷ اجلاس ناظمین اضلاع وزعماء اعلیٰ صدر مجلس نے پاکستان بھر کے ناظمین اضلاع اور زعماء اعلیٰ کا اجلاس ۲۵ اور ۲۶ فروری ۱۹۸۸ء کو بلایا.۲۵ فروری نو بجے شب پہلا اجلاس ہال انصار اللہ مرکز یہ میں شروع ہوا.صدر مجلس نے حاضرین اجلاس سے عمومی رنگ میں مجلس کے پروگرام کے بارہ میں بات چیت کی اور حاضرین نے اپنی مشکلات و مسائل بیان کئے.ان کے سوالات کے جوابات دیئے گئے اور مشکلات کا حل بتایا گیا.۱- زعماء اعلیٰ نے تجویز پیش کی کہ مرکز ویڈیو کیسٹ اور سوال و جواب کے آڈیو کیسٹ مہیا کرے.۲ - امتحانات کے بارے میں مختلف تجاویز اور مشکلات پیش کی گئیں.امتحانات کی تعداد پر بھی بحث ہوئی.صدر صاحب نے فیصلہ کیا کہ سال میں صرف دو امتحانات ہوں گے.پہلا امتحان ماہ مئی میں ہو گا.اس میں کتاب فتح اسلام کا اضافہ ہو گا.دوسرا امتحان ماہ ستمبر میں ہو گا اس میں کتاب نشان آسمانی کا اضافہ ہو گا.دیگر کتب حضرت مسیح موعود کا مطالعہ جاری رکھا جائے گا.۳.سیرت النبی کے اجلاس کثرت سے کئے جائیں.اجلاس میں تقاریر کا معیار مثالی ہو.زیادہ سے زیادہ غیر از جماعت دوستوں کو شریک کیا جائے.ماہ مارچ میں ایک اعلیٰ معیار کا جلسہ منعقد کیا جائے.فیصلہ کیا گیا کہ ا ہر مجلس ہر ماہ سیرت کا ایک جلسہ کرے.ب ضلع کے ماتحت سال میں چارا جلاس ہوں.۲۶ فروری صبح نو بجے تلاوت کے بعد اجلاس شروع ہوا.خطاب صدر محترم مجلس مرکز یہ آپ نے اپنے مختصر خطاب میں فرمایا.اگر ہم یہ شعور پیدا کریں گے ہم کہاں کھڑے ہیں تو ہم آج کے تقاضوں کو پورا کر سکتے ہیں.جماعت کے قیام کو ایک صدی پوری ہو چکی ہے.آئندہ جب ہم اکٹھے ہوں گے تو انشاء اللہ نئی صدی ہوگی.جسے ہم نے بڑے اہتمام سے منانا ہے.ہما را مقام بہت بلند ہونا چاہیے.لوگ فوج در فوج جماعت میں داخل ہوں گے.ہم نے ان کی تربیت کرنا ہے.نئے آنے والے سوال کریں گے کہ ہم نے کیا کیا قربانیاں دی ہیں.ہم نے ان کا معلم بننا ہے.لہذا ہمیں اپنے علم اور تجربہ کے لحاظ سے ایسا مقام پیدا کرنا ہے تا کہ ہم آنے والوں کے لئے اچھے استاد اور مربی ثابت ہوسکیں.اس کے بعد قائدین نے اپنے اپنے شعبوں کے بارے میں ہدایات دیں اور جائزے پیش کئے.شعبہ تحریک جدید، اصلاح وارشاد، مال، عمومی اور تربیت نے اپنے شعبہ جات کے جائزہ کی فوٹو کا پیاں تقسیم کیں تا کہ عہد یدا را حباب کو توجہ دلائیں اور تا مجاہدین کی اولادیں ان کی قربانیوں کو زندہ رکھ سکیں.ان ہدایات کے سلسلہ میں صدر محترم ضروری ہدایات فرماتے رہے بالخصوص شعبہ عمومی کے سلسلہ میں

Page 264

۲۳۸ ہدایات دیتے ہوئے فرمایا کہ وقت کی قربانی کے بغیر کوئی کام نہیں ہو سکتا نیز فرمایا کہ مجالس میں مجالس عاملہ کا تقر رفوری طور پر کیا جانا چاہیئے.مکرم قائد صاحب عمومی (1) ماہانہ رپورٹوں میں با قاعدگی پیدا کریں.(۲) مجلس عاملہ کا تقر ر فوری طور پر کریں.(۳) مجالس کے دورے باقاعدگی سے کئے جائیں.(۴) تربیتی اجتماعات اور اجلاس ہونے چاہئیں.(۵) موجودہ زعمائے اعلیٰ مجالس کی معیاد۳۱ دسمبر ۱۹۸۸ ء تک ختم ہو رہی ہے.نئے انتخابات ستمبر اور دسمبر کے درمیان ہونے چاہئیں.مکرم قائد صاحب تحریک جدید (۱) نائب ناظم ( تحریک جدید ) نائب زعیم کے پاس تحریک جدید کے وعدہ جات کا مکمل ریکارڈ ہونا چاہئیے.(۲) چندہ کی تحریک کے وقت تحریک جدید کے ثمرات کا ذکر ہونا چاہئیے.(۳) چندہ کا معیار تنخواہ کا پانچواں حصہ ہے اور کم از کم ۲۴ روپے (۴) خصوصی وعدہ جات کی تعداد بڑھانے کی کوشش کریں.(۵) دفتر اول کے مرحومین کے وعدہ جات بحال کئے جائیں (1) نئے وعدہ جات حاصل کریں.کوئی شخص بھی اس میں شرکت سے محروم نہ رہے.مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد (۱) مرکز کی طرف سے دو کتب شائع کی گئی ہیں.انسانِ کامل اور ظہور امام مہدی.کتاب کی قیمت دو روپے ہے.مرکز ایک روپیہ فی کتاب کے حساب سے تقسیم کرے گا.کراچی کے لئے یہ کتب وہاں چھاپی جائیں.اس سلسلہ میں مرکز کو اطلاع دی جائے.(۲) ہر ناصر کو داعی الی اللہ بنا ئیں.(۳) غیر از جماعت احباب کے وفود مرکز میں بھجوائیں.(۴) سوال و جواب کی محفل ہر ماہ منعقد کریں.(۵) سال دوران کے لئے یہ ٹارگٹ مقرر کیا گیا ہے.داعی الی اللہ سو فیصد، زیر دعوت تین سو فیصد ، بیعت سو فیصد.مکرم قائد صاحب ذہانت و صحت جسمانی (۱) انصار کی صحت کے بارے میں تقاریر کرائی جائیں.وقتا فوقتا ڈاکٹر صاحبان اس موضوع پر تقرر کریں.(۲) انصار ٹینس اور گالف کے ممبر بنیں.(۳) دیگر کھیلوں کا اہتمام کریں.(۴) ہیلتھ کلب قائم کئے جائیں.(۵) پر چہ ذہانت حل کرائیں.مکرم قائد صاحب تجنید تجنید کے مکمل کوائف مرکز کو ارسال کئے جائیں.مکرم قائد صاحب مال (۱) مجلس ڈرگ روڈ کراچی کا بجٹ فوری طور پر ارسال کریں.(۱) مجلس صدر ( غیر منقسم ) اور مجلس عزیز آباد (غیر منقسم کا نگر پارکر کا بجٹ مکمل نہیں ہوا.اس کی فوری تکمیل کروائیں.

Page 265

۲۳۹ مکرم قائد صاحب تربیت (1) قیام نماز پر زور دیں.گھروں میں باجماعت نماز قائم کریں.بچوں کو نماز میں شامل کرائیں.(۲) ہفتہ میں کم از کم تین نمازوں کا جائزہ لیں.(۳) جمعہ کی نماز کی حاضری ۱۰۰ فیصد ہونی چاہئیے.(۴) ہفتہ میں کم از کم ایک بار نماز تہجد کا انتظام کیا جائے.(۵) ۸ جنوری کا خطبہ بابت سیرت النبی سنایا جائے.(۶) نماز با ترجمہ سکھانے کا اہتمام کریں.مکرم قائد صاحب ایثار (۱) انفرادی کام ہو رہا ہے.اجتماعی کام کی ضرورت ہے.(۲) کام کا ذکر رپورٹ میں ضرور کریں.اس سال کے ٹارگٹ (۱) صف دوم کے انصار کی بلڈ گروپنگ کرائی جائے.(۲) مواقع روزگار کے متعلق جائزہ لے کر مرکز کو اطلاع دی جائے.یکم اپریل ۱۹۸۸ ء تک (۳) قیدیوں اور اسیرانِ راہ مولا کے کوائف اکٹھے کئے جائیں اور اُن کی مدد کی جائے.(۴) ہر مجلس دوماہ میں ایک وقار عمل منائے.(۵) ضلع ہر سال میں دو مثالی وقار عمل منائے.(۶) بیعت کی نو ویں شرط کو مد نظر رکھ کر کام کیا جائے.مکرم قائد صاحب اشاعت (۱) ماہنامہ انصار اللہ کی خریداری سو فیصد کی جائے.(۲) انصار اس کے لئے مضامین لکھیں اور مرکز میں بھجوائیں.خطاب صدر محترم آخر پر صدر صاحب نے اپنے خطاب میں دعوت الی اللہ پر زور دیا اور فرمایا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ساری زندگی بلغ ما انزل الیک کے گرد گھومتی ہے اور آپ نے اس بات کی تسلی کی کہ آپ نے اللہ تعالیٰ کا پیغام سب کو پہنچا دیا ہے اور تمام صحابہ نے یک زبان ہو کر اس کی تائید کی.یہی حکم ہمارے لئے بھی ہے.ہمیں بھی تسلی کر لینی چاہئیے کہ آیا ہم نے بھی یہ پیغام آگے پہنچایا ہے یا نہیں.صدر صاحب نے کہا کہ بڑا نا زک وقت آ رہا ہے.دوسرے لوگوں کو بھی اپنے ساتھ شامل کریں تا کہ اس وقت وہ ہمارے کام میں ممد و معاون ثابت ہوں.اس لئے دعوت الی اللہ کا کام بکثرت کریں.صدر محترم نے نماز با جماعت کی پابندی کی تاکید فرمائی.اکیلے اور ڈیروں پر رہنے والے انصار کے لئے فرمایا کہ گھروں پر نماز با جماعت کا اہتمام کریں.اسی طرح نماز جمعہ کی طرف توجہ دلائیں اور کوشش کریں کہ ہر چھوٹا بڑا نماز جمعہ میں شریک ہو نیز آپ نے شرائط بیعت کے پیش نظر اطاعت خلافت کی طرف موثر رنگ میں توجہ دلائی.دعا کے بعد اجلاس ساڑھے بارہ بجے ختم ہوا.ناظمین اضلاع کی حاضری ہم اور زعماء اعلیٰ کی ۲۸ حاضری رہی.

Page 266

۲۴۰ دورہ برائے چندہ تحریک جدید ۱۶ مارچ ۱۹۸۸ء کو لاٹھیا نوالہ ضلع فیصل آباد کا دورہ مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے فرمایا.اس دورہ کا مقصد چندہ تحریک جدید میں زیادہ سے زیادہ افراد کی شمولیت اور وعدوں کے اہداف کو بڑھانا تھا.دورہ گھسیٹ پور ضلع فیصل آباد ۹ مارچ ۱۹۸۸ء دوره چک ۹ پنیار ضلع بھلوال ۲۱ مارچ ۱۹۸۸ء کو مجالس سوال و جواب اور جلسہ سیرت النبی میں شرکت کے لئے مرکز سے مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر ثانی صاحب تشریف لے گئے.حاضری مرد باون ،خواتین ہیں، مجلس سوال و جواب چک ۳۳ جنوبی ۲۱ مارچ ۱۹۸۸ء کو چک ۳۳ جنوبی ضلع سرگودھا میں مجلس سوال و جواب اور جلسہ سیرت النبی منعقد ہوا.حاضری ساٹھ افراد تھی.مرکز کی نمائندگی مکرم مولانا عبدالوہاب صاحب نے کی.دوره صدر محترم سرگودھا ۲۳ مارچ ۱۹۸۸ء کو ضلعی عاملہ اور زعماء مجالس ضلع سرگودھا کا اجلاس بیت الحمد سرگودھا میں صبح دس بجے شروع ہوا.اس اجلاس میں ۳۳ زعماء مجالس سمیت ۵۶ عہدیدار شامل ہوئے.صدر محترم نے عہد یداران کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.صدر محترم نے جو خطاب کیا اس کا خلاصہ درج ذیل ہے : عہدیداران کی ذمہ داری دوہری ہے.ذاتی اور اجتماعی.گھر گھر رابطہ رکھیں.سیرت النبی کے جلسوں میں غیروں کو ضرور لائیں.کام کرتے وقت باریک پہلوؤں کی طرف توجہ دیں.ہر احمدی اپنے اہل خانہ کی تربیت کا ذمہ دار ہے.انصار کا نظام چار پہلو رکھتا.انتظامی ،علمی، مالی اور جسمانی علم و تربیت کا پہلو اہم ترین ہے.علم کا زمانہ ہے لاٹھی کا نہیں.بیعت کے الفاظ پر غور کیا کریں.بالخصوص قرآن کریم حدیث اور کتب حضرت مسیح موعود کا پڑھنا پڑھانا.قیام نماز، نماز جمعہ میں شمولیت مع تمام افراد خاندان، دعوۃ الی اللہ ، ذاتی رابطہ غیر احمدیوں سے، وقت کی قربانی بہت اہم ہیں.دعوۃ الی اللہ کو تیز کریں اور ا والولعزمی سے کریں.مالی قربانی برائے تزکیہ نفس کر یں.تحریک جدید کے چندوں کو بڑھا ئیں.وقف عارضی برائے جنوبی امریکہ اور وقف برائے افریقہ میں حصہ لیں.“ خطاب ڈیڑھ گھنٹہ کا تھا.قریباً ۱۲ بجے دعا کے بعد یہ اجلاس ختم ہوا.

Page 267

۲۴۱ دیگر زبانوں میں لٹریچر کی اشاعت کے لئے حضور انور کی ہدایت صدر محترم نے ۱۹ جولائی ۱۹۸۸ء کولندن سے قائمقام صدر مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب کے نام تحریر کیا کہ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں انصار اللہ کی طرف سے شائع کردہ لٹریچر کی رپورٹ پیش کی تھی.خوشنودی کا اظہار فرمایا ہے.نیز فرمایا ہے کہ انصار اللہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں ادا کرے.جس لٹریچر کے انگریزی یا دوسری زبانوں میں ترجمہ کی ضرورت ہے، وہ پاکستان میں کروا کے باہر شائع کریں.تربیت اولاد اور ہماری ذمہ داریاں رسالہ کے متعلق فرمایا کہ اسکا ترجمہ کروائیں اور باہر شائع کریں.“ صدر محترم نے ہدایت کی کہ اس ارشاد کی فوری تعمیل ہو.اس پر قائمقام صدر صاحب کی زیر نگرانی مکرم چوہدری منیر احمد صاحب ریٹائر ڈسکوارڈن لیڈر نے اس کا ترجمہ کر کے تعمیل ارشاد کی سعادت حاصل کی.دورہ جات مرکزی نمائندگان سال گزشتہ کی طرح اس سال بھی مرکز سے قائدین ، علماء کرام اور دیگر نمائندگان کو مجالس میں منظم شکل میں بھجوا کر تربیتی دورہ جات کروائے گئے.اس کی اجتماعی طور پر بعض مختصر رپورٹ درج کی جاتی ہیں.مقام: چک نمبر ۹۸ شمالی ضلع سرگودها مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح و ارشاد، مکرم میاں عبد الحئی صاحب نائب قائد اصلاح وارشاد، مکرم مولا نا عبدالوہاب صاحب مربی سلسلہ، مکرم مبارک احمد صاحب بسراء مختصر رپورٹ : اجلاس عام : وفد تقریباً بارہ بجے دوپہر سرگودھا پہنچا.اسیر راہ مولا مکرم جہانگیر محمد صاحب جوئیہ سے جیل میں ملاقات ہوئی.اس کے بعد وفد چک ۹۸ شمالی پہنچا جہاں مجلس انصار اللہ کے تحت ایک اجلاس عام منعقد ہوا.اجلاس کا آغاز بعد از نماز عشاء سلائیڈ لیکچر سے ہوا.مکرم میاں عبد الحئی صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر خطاب کیا.اس کے بعد مجلس سوال وجواب میں مکرم مولا نا عبدالوہاب صاحب اور مکرم میاں عبدالحئی صاحب نے سوالوں کے جواب دیئے.اس کے بعد مقامی وضلعی عہد یداران کے کام کا جائزہ لے کر ہدایات دیں.بارہ مجالس کی کل حاضری ایک سوچھ تھی.تاریخ: ۶ جنوری ۱۹۸۸ء تاریخ: ۶ جنوری ۱۹۸۸ء مقام : عنایت پور بھٹیاں.جل بھٹیاں ضلع جھنگ مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم چوہدری مبارک مصلح الدین صاحب وکیل المال ثانی، مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا قائد تر بیت مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مورخہ 4 جنوری کو بعد نماز عصر جل بھٹیاں میں ایک اجلاس عام مکرم چوہدری

Page 268

۲۴۲ حمید اللہ صاحب کی صدارت میں شروع ہوا.مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا نے حضور کے یکم جنوری کے خطبہ جمعہ کا خلاصہ بیان کیا اور نماز جمعہ میں تربیت اولا د اور نماز با جماعت کے موضوعات پر توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت کی غرض ، شرائط بیعت ، خلافت سے وابستگی اور دیگر تربیتی امور پر تقریر کی.اس دوران حاضری انصار پندرہ ، خدام اٹھارہ ، اطفال پندرہ اور چھ غیر از جماعت احباب سمیت ترپن رہی.اس کے بعد مرکزی وفد عنایت پور بھٹیاں روانہ ہوا.جہاں بعد نماز مغرب ایک تربیتی اجلاس منعقد ہوا.مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا نے باہمی ہمدردی اور صلہ رحمی کے بارہ میں قرآن کریم ، احادیث نبوی اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اقتباسات پڑھ کر سنائے اور حضور کے یکم جنوری ۱۹۸۸ء کے خطبہ کا خلاصہ بیان کیا اس کے بعد مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے دوسری اور دسویں شرائط بیعت کی طرف احباب کو خاص توجہ دلاتے ہوئے قیام نماز با جماعت کے بارہ میں ایمان افروز واقعات بیان کئے.نماز عشاء مکرم چوہدری مبارک مصلح الدین صاحب نے پڑھائی.اجلاس میں انصار آٹھ ، خدام بائیس، اطفال دس اور لجنات بارہ کل باون افراد نے شرکت کی.تاریخ: ۸جنوری ۱۹۸۸ء مقام: کلسیاں.فاروق آباد ضلع شیخو پورہ مرکزی نمائندگان مکرم مولا نا عبد الوہاب صاحب مربی مربی سلسله، مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا قائد تربیت ، مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مورخہ ۸ /جنوری کو بعد نماز جمعہ کلسیاں میں اجلاس عام منعقد ہوا.خطبہ جمعہ مکرم بشیر احمد صاحب قمر نے حقوق اللہ اور حقوق العباد پر دیا.جمعہ کے بعد ا جلاس عام میں مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا نے تربیت اولا داور خلافت سے وابستگی اور مکرم عبدالوہاب صاحب نے دعوت الی اللہ کی ضرورت واہمیت پر خطاب کیا.حاضری پینتالیس رہی.اسی روز بعد نماز مغرب فاروق آباد میں اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم مولوی عبدالوہاب صاحب نے دعوت الی اللہ اور مکرم مولوی بشیر احمد صاحب قمر نے اپنے قیام گھانا کے ایمان افروز واقعات بیان کئے جبکہ مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا نے نماز با جماعت اور نماز تہجد پر خطاب کیا.کل حاضری پچاس تھی.مقام: کوٹ مومن چک نمبر ۹ پنیا رضلع سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس، مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا قائد تر بیت، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس : کوٹ مومن میں ایک تربیتی اجلاس منعقد ہوا مرکزی وفد عصر کے بعد کوٹ مومن پہنچا اور مکرم صدر صاحب کی ہدایت پر مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید وہاں ٹھہر گئے.جب کہ باقی کا وفد چک ۹ پنیار میں چلا گیا.بعد نماز مغرب ملک منور احمد صاحب جاوید نے شعبہ تربیت، اصلاح وارشاد اور تحریک جدید کے متعلق ہدایات دیں.تربیت اولاد کی طرف خصوصی توجہ دلائی.بعد ازاں چک ۹ پنیار کا وفد بھی پہنچ گیا.آخر پر صدر محترم تاریخ: ۹ جنوری ۱۹۸۸ء

Page 269

۲۴۳ نے اطاعت اور شرائط بیعت کے موضوع پر تقریر کی.اس اجلاس میں انصار نو ، خدام چھ اور اطفال پندرہ کل تمھیں افراد نے شرکت کی.جبکہ اسی روز بعد نماز مغرب چک ۹ پنیار کے اجلاس عام میں مکرم محمد اسلم شاد صاحب نے حضور کے دو خطبات کا خلاصہ پیش کیا.اس کے بعد مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے نماز باجماعت نماز تہجد، اطاعت ، اخوت اور خلافت سے وابستگی کے موضوعات پر تقریر کی اور مرکزی ہدایات پہنچائیں.اجلاس میں انصار پچپیں، خدام اکیس ، اطفال گیارہ اور لجنات ستائیس کل حاضری پچاسی رہی.مقام : ماڈل ٹاؤن ودار الذکر لاہور تاریخ: ۱۲ ۱۳ جنوری ۱۹۸۸ء مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا غلام باری صاحب سیف، مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح وارشاد، مکرم صوفی بشارت الرحمن صاحب استاد جامعہ احمدیہ مختصر رپورٹ : مجلس سوال و جواب : مورخہ ۱۲ جنوری کو مجلس انصار اللہ کے تحت ماڈل ٹاؤن میں امیر جماعت احمد یہ لاہور مکرم چوہدری حمید نصر اللہ صاحب کی صدارت میں مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.حاضری تین سو تھی جس میں نصف تعداد غیر از جماعت احباب کی تھی.جوابات مکرم چوہدری حمید نصر اللہ صاحب ، مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف ، مکرم صوفی بشارت الرحمن صاحب، مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر اور مکرم عبد السلام صاحب طاہر نے دیئے.جبکہ سوال و جواب سے قبل مکرم غلام باری صاحب سیف نے اللہ تعالیٰ کا ایک وفا شعار بندہ ہمارا آقا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی جبکہ مورخہ ۱۳ جنوری کو دارالذکر لا ہور میں انصار اللہ کے تحت اجلاس عہدیداران منعقد ہوا.جس میں مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر نے قیادت اصلاح وارشاد کے سے متعلق ہدایات دیں.اجلاس کی صدارت مکرم کرنل دلدار احمد صاحب ناظم ضلع نے کی.بعد میں مکرم مولا نا سیف صاحب نے دعوت الی اللہ کی اہمیت سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واقعات کے حوالے سے بیان کی.اجلاس میں زعماء اعلیٰ سات منتظمین اصلاح وارشادسات، حلقہ جات کے اٹھارہ کل تینتیس عہد یداران نے شرکت کی.تاریخ: ۱۴، ۱۵ جنوری ۱۹۸۸ء مقام : کالی بیر جھنگڑ حاکم والا.سید والا ضلع شیخوپورہ مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا عبد الوہاب صاحب مربی سلسلہ، مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد نائب قائد اصلاح وارشاد، مکرم سید منصور احمد صاحب بشیر نائب قائد اصلاح وارشاد سررپورٹ : اجلاس عام : مورخہ ۱۴ جنوری کو مرکزی نمائندگان نے کالی بیر میں مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لے کر ہدایات جاری کیں.اس دن بعد نماز عشاء مرکزی وفد نے جھنگڑ حاکم والا کے جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں شرکت کی جس میں مکرم سید منصور احمد صاحب بشیر نے سلائیڈ لیکچر دیا اس کے بعد مکرم عبد الوہاب صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی.اجلاس میں حاضری تقریباً ایک سو پچاس تھی جبکہ غیر از جماعت احباب تقریباً سو تھے.اگلے روز مورخہ ۱۵ جنوری کی صبح نماز تہجد اور نماز فجر کے بعد اجلاس دوم شروع ہوا.

Page 270

۲۴۴ جس میں مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد نے دعوت الی اللہ کی ضرورت واہمیت پر خطاب کیا.اس کے بعد مکرم عبدالوہاب صاحب نے مجلسی کارکردگی کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم: مورخہ ۱۵ جنوری کو مرکزی وفد سید والہ پہنچا.وہاں نماز جمعہ مکرم مولوی عبدالوہاب صاحب نے پڑھائی.خطبہ جمعہ استقامت کے موضوع پر دیا اور مرکزی ہدایات بھی پہنچائیں.بعد نماز جمعہ جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم منعقد ہوا.جس میں مکرم منصور احمد صاحب بشیر نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بطور مربی اعظم ، مکرم شیم خالد صاحب نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بطور داعی الی اللہ اور مکرم مولوی عبدالوہاب صاحب نے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ انقلاب عظیم کے موضوعات پر تقاریر کیں.جمعہ میں حاضری ایک سو اور جلسہ میں تقریباً اتی رہی.تاریخ: ۱۵ جنوری ۱۹۸۸ء مقام: سیالکوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب ، مکرم حافظ مظفر احمد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام ضلع سیالکوٹ کی مجالس کا اجلاس عام بابت سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم منعقد ہوا.معزز مقررین نے تقاریر کیں اور مجلس سوال و جواب کا انعقاد بھی ہوا.حاضری ایک ہزار چارسو مردوزن کے علاوہ ستر غیر از جماعت احباب رہی.تاریخ: ۱۸ جنوری ۱۹۸۸ء مقام :لالیاں ضلع جھنگ مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم قریشی محمد ارشد صاحب زعیم انصار اللہ رحمت وسطی مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مجلس انصار اللہ کے تحت ایک اجلاس عام منعقد ہوا.اجلاس کا آغا ز مکرم محمد ارشد صاحب کی تقریر سے ہوا جس میں انہوں نے تربیت اولا د اور نماز با جماعت پر زور دیا.اس کے بعد مکرم خواجہ دیا.محمد اکرم صاحب نے نماز جمعہ کی اہمیت اور دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں احباب کے فرائض پر تقریر کی.اس کے بعد آپ نے مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.انصار ، خدام اور اطفال کی کل حاضری پندرہ تھی.تاریخ : ۲۰ جنوری ۱۹۸۸ء مقام : احمد نگر ضلع جھنگ مرکزی نمائندگان : مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نائب صدر ، مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا قائد تربیت ، مکرم محمد اسماعیل منیر صاحب ثانی نائب قائد اصلاح و ارشاد، مکرم لطیف احمد صاحب شاہد منتظم تربیت ربوہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مجلس انصار اللہ کے تحت ایک اجلاس عام منعقد ہوا.اجلاس کی صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نے کی.انہوں نے قیام نماز اور دیگر تربیتی امور کی طرف احباب کو توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم اسماعیل منیر صاحب ثانی نے اطاعت نظام سلسلہ، مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا نے تربیت اولاد اور انصار اللہ کی ذمہ داریاں ، نماز تہجد اور حضور کے خطبات سننے پر زور دیا.جلسہ کے دوران انصار، خدام،

Page 271

۲۴۵ اطفال لجنات اور ناصرات کی کل حاضری دوسو تیرہ تھی.تاریخ : ۲۰ جنوری ۱۹۸۸ء مقام ضلع راولپنڈی و چکوال مشتمل مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح و ارشاد اور مکرم مولانا عبدالوہاب صاحب پرتی وفد نے گوجر خان، راولپنڈی ، واہ کینٹ اور چکوال کی مجالس کا تربیتی دورہ کیا.مختصر رپورٹ : گوجر خان : اجلاس عام مجلس انصار اللہ کے تحت ایک اجلاس عام مکرم بر یگیڈیئر ڈاکٹر ضیاءالحسن صاحب ناظم ضلع راولپنڈی کی صدارت میں شروع ہوا.مکرم مولانا عبدالوہاب صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی اس کے بعد مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے غیر از جماعت احباب کو خطاب کیا.اس کے بعد انہوں نے اور مکرم عبد الوہاب صاحب نے غیر از جماعت احباب کے سوالوں کے جواب دیئے.غیر از جماعت احباب کی حاضری نو تھی جبکہ کل حاضری پچاس تھی.اس کے بعد مرکزی وفد را ولپنڈی روانہ ہو گیا.تاریخ : ۲۱ جنوری ۱۹۸۸ء مقام را ولپنڈی شہر مختصر رپورٹ: راولپنڈی شہر : اجلاس عام : مورخه ۲۱ جنوری کو مرکزی وفد کی موجودگی میں صبح دس بجے راولپنڈی میں مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.تقریب کا آغاز سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر موضوع کے تقریر سے ہوا.اس کے بعد مجلس سوال و جواب کا با قاعدہ آغاز ہوا.جس میں چھ غیر از جماعت احباب سمیت کل پچپیس افراد شریک ہوئے.مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر اور مکرم مولوی محمد یونس صاحب نے سوالوں کے جواب دیئے اس کے بعد نماز جمعہ ادا کی گئی.خطبہ جمعہ مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر نے دعوت الی اللہ پر دیا.جمعہ کے بعد ایک اجلاس عہد یداران منعقد ہوا جس میں کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد ہدایات دی گئیں خصوصا دعوت الی اللہ کے کام کا جائزہ لیا گیا.اجلاس ایک گھنٹہ تک جاری رہا.عہد یداران کی حاضری بیالیس تھی.تاریخ: ۲۱ جنوری ۱۹۸۸ء مقام: واہ کینٹ ضلع راولپنڈی مختصر رپورٹ : واہ کینٹ : اجلاس عام مجلس انصار اللہ کے تحت بوقت مغرب ایک اجلاس عام منعقد ہوا.جس میں مکرم عبدالوہاب صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی.اس کے بعد مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر نے غیر از جماعت احباب کو سوالیہ انداز میں خطاب کیا اور سوالوں کے جواب دیئے.اجلاس میں غیر از جماعت تھیں احباب سمیت حاضری ساٹھ تھی.اس کے بعد مرکزی وفد راولپنڈی روانہ ہو گیا.تاریخ : ۲۲ جنوری ۱۹۸۸ء مقام: چکوال شہر مختصر رپورٹ : چکوال شہر : اجلاس عہدیداران : مرکزی وفد کا رات قیام راولپنڈی میں ہوا اور صبح چکوال روانہ ہو گیا جہاں ایک اجلاس عہدیداران منعقد ہوا.مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر نے دعوت الی اللہ کے پروگرام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.اس کے بعد مکرم شیخ محمد یونس صاحب مربی سلسلہ نے دعوت الی اللہ کے کام کو

Page 272

۲۴۶ بڑھانے پر زور دیا.ضلع کی آٹھ مجالس میں سے سات کی نمائندگی ہوئی.عہد یداران کی کل حاضری ہیں تھی.تاریخ :۲۲ جنوری ۱۹۸۸ء مقام: چنیوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم قریشی محمد ارشد صاحب زعیم انصار اللہ دار الرحمت وسطی ربوہ نمررپورٹ : اجلاس عام مجلس انصار اللہ کے تحت چنیوٹ میں ایک اجلاس عام منعقد ہوا.جس کا آغاز جمعہ سے ہوا.خطبہ جمعہ میں مکرم خواجہ صاحب نے حضور انور کے خطبہ جمعہ فرمودہ یکم جنوری ۱۹۸۸ء کا خلاصہ پڑھ کر سنایا اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتاب تذکرۃ الشہادتین سے استقامت کے بارہ میں اقتباسات پڑھ کر سنائے.جمعہ کے بعد اجلاس عام ہوا.جس میں مکرم قریشی محمد ارشد صاحب نے احباب کو تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.مکرم خواجہ صاحب نے مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لے کر ہدایات دیں.خصوصاً دعوت الی اللہ کی طرف خصوصی توجہ دلائی.اجلاس میں انصار سترہ ، خدام پندرہ اور اطفال دس کل بیالیس احباب نے شرکت کی.مقام لاٹھیا نوالہ ضلع فیصل آباد تاریخ: ۲۷ جنوری ۱۹۸۸ء مرکزی نمائندگان : مکرم ملک محمد عبد اللہ صاحب نائب قائد اصلاح و ارشاد، مکرم مولانا محمد صدیق صاحب نت استاد جامعہ احمدیہ، مکرم مولانا میاں عبد الحئی صاحب مربی سلسلہ بنگالی ررپورٹ: تربیتی اجلاس : مجلس انصار اللہ کے تحت تربیتی اجلاس منعقد ہوا.اجلاس اوّل بعد نماز مغرب احمد یہ بیت الذکر لاٹھیا نوالہ میں منعقد ہوا جس میں ملک محمد عبد اللہ صاحب نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر خطاب کیا اور اس کے طریق کار کی وضاحت کی.بعد میں دعوت الی اللہ کے کام کا جائزہ لے کر ہدایات دیں.اس اجلاس میں بہتیں انصار کے علاوہ خدام اور اطفال بھی شریک تھے.اجلاس دوم ایک احمدی دوست کے گھر پر ہوا.جس میں تینوں مرکزی نمائندگان نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر کے موضوع پر تقاریر کیں.اس کے بعد مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی جس میں مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مربی سلسلہ نے غیر از جماعت احباب کے سوالوں کے جواب دیئے.اجلاس میں بائیس غیر از جماعت احباب سمیت۰ ۱۷افراد نے شرکت کی.دورہ صدر محترم کراچی وسندھ تاریخ: ۲۱ تا ۲۳ /جنوری ۱۹۸۸ء مقام کراچی مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: زعماء اعلیٰ کراچی ومجلس عاملہ ناظم ضلع کراچی کے اجلاسات میں تمام شعبہ جات کے بارے میں ہدایات دی گئیں.کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا مطالعہ، دعوت الی اللہ تحریک جدیدا اور وقف جدید کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.انہیں تو اریخ میں زعامت علیا انصار اللہ کلفٹن، زعامت علیاء انصار اللہ ناظم آباد اور زعامت علیاء انصار اللہ عزیز آباد کے اجلاسات عام بھی منعقد ہوئے اور ان میں نماز باجماعت کی ادائیگی پر زور دیا گیا.نماز جمعہ میں ہر چھوٹے بڑے کو شامل کرنے کی تاکید کی گئی.

Page 273

۲۴۷ دعوت الی اللہ کے ذرائع پر روشنی ڈالی گئی.تحریک جدید اور وقف جدید نیز دیگر مالی قربانیوں کی طرف توجہ دلائی گئی.شرائط بیعت کے پیش نظر اطاعت خلافت کی توجہ دلائی گئی.تاریخ : ۲۴، ۲۵ /جنوری ۱۹۸۸ء مقام: حیدر آباد، بشیر آباد مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء : زعماء انصار اللہ ضلع حیدر آباد و ضلع بدین کا مشترکہ اجلاس بلایا گیا.تمام شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.اجلاس عام میں انصار ، خدام ، اطفال اور لجنات نے کثرت سے شرکت کی.نماز با جماعت نماز جمعہ دعوت الی اللہ، تحریک جدید اور شرائط بیعت کے پیش نظر اطاعت خلافت کی طرف توجہ دلائی گئی.اجلاس عام: بشیر آباد.اجلاس عام میں شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.اجلاس عام منعقد ہوا.جس میں انصار ، خدام، اطفال، اور لجنات نے کثرت سے شامل ہوئے.نماز با جماعت، نماز جمعہ، دعوت الی اللہ اور اطاعت خلافت نیز مالی قربانیوں کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ: ۲۶ جنوری ۱۹۸۸ء مقام: نواب شاہ مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: ضلع نواب شاہ کے زعماء مجالس کا اجلاس منعقد ہوا.جس میں تمام شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.اجلاس عاملہ کے بعد اجلاس عام منعقد ہوا جس میں انصار کے علاوہ خدام ، اطفال اور لجنہ کثرت سے شریک ہوئیں.نماز باجماعت نماز جمعہ، دعوت الی اللہ اور شرائط بیعت کے پیش نظر اطاعت خلافت اور مالی قربانیوں کی طرف متوجہ کیا گیا.تاریخ: ۲۶ جنوری ۱۹۸۸ء مقام: سانگھڑ مختصر رپورٹ: اجلاس عاملہ: صدران جماعت وزعماء انصار اللہ ضلع سانگھڑ اور ان کی عاملہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں تمام شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا.اور کام کو تیز کرنے کے لئے ہدایات دی گئیں.تاریخ: ۲۷ جنوری ۱۹۸۸ء مقام : محمد آباد ضلع تھر پارکر مختصر رپورٹ : اجلاس عام محمد آباد میں اجلاس عام ہوا.اس میں مقامی احباب کے علاوہ کریم نگر ،لطیف نگر ، نفیس نگر اور اسماعیل آباد کے احباب بھی شامل ہوئے.نماز با جماعت نماز جمعہ، دعوت الی اللہ ، مالی قربانیوں اور اطاعت خلافت کی طرف توجہ دلائی گئی.اجلاس عام کے بعد عاملہ انصار اللہ کا اجلاس ہوا.جس میں تمام نا شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.تاریخ : ۲۸ جنوری ۱۹۸۸ء مقام: کنری رپورٹ : اجلاس عام کنری میں اجلاس عام منعقد ہوا جس میں کثرت سے احباب جماعت اور لجنات نے شرکت کی.نماز با جماعت نماز جمعہ، دعوت الی اللہ، مالی قربانیوں اور اطاعت خلافت کی طرف توجہ دلائی گئی.عاملہ انصار اللہ کا اجلاس بھی ہوا جس میں تمام شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.

Page 274

۲۴۸ تاریخ: ۲۹ جنوری ۱۹۸۸ء مقام : محمد آباد مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: محمد آباد میں ضلع تھر پار کر کے زعماء انصار اللہ کا اجلاس منعقد ہوا.جس میں تمام شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور کام کو آگے بڑھانے کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ: ۳۰ ۳۱ جنوری ۱۹۸۸ء مقام مٹھی ، نگر پارکر ، پھولپورہ مختصر رپورٹ : دورہ کے دوران تعمیر ہسپتال کے سلسلہ میں مجوزہ جگہ کا معائنہ کیا اور مشورہ کیا گیا.مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نائب صدر صف دوم مکرم اللہ بخش صاحب صادق ناظم وقف جدید ، مکرم بریگیڈیئر اعجاز احمد صاحب نمائندہ تھر کمیٹی اور مکرم عبدالحمید صاحب شرما بھی صدر محترم کے ساتھ تھے.تاریخ یکم، ۲ فروری ۱۹۸۸ء مقام :سکھر رپورٹ : ۱- اجلاس صدران جماعت ، زعماء مجالس انصار اللہ اور ناظمین اضلاع سکھر ، خیر پور، جیکب آباد منعقد ہوا.جس میں تمام شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور کام کو مزید بہتر طور پر کرنے کے لئے ہدایات دی گئیں.۲- احباب جماعت اور ڈیوٹی دینے والے کارکنان سے ملاقات کی گئی.مقام ضلع لاڑکانہ - مکرم پر وفیسر ناصر احمد صاحب اور قریشی رفیع احمد صاحب کے اہل خانہ سے ملاقات کی گئی اور حال احوال دریافت کیا گیا.پنو عاقل : احباب جماعت اور ڈیوٹی دینے والے رضا کاروں سے ملاقات کی گئی.تاریخ: ۲ تا ۴ فروری ۱۹۸۸ء مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: لاڑکانہ مسن باڑہ ، نصیر آباد، انور آباد (وارہ کے دوست بھی یہاں آگئے ) گورگیج ، کھنڈو کے زعماء انصار اللہ کا لاڑکانہ شہر میں اجلاس منعقد ہوا.جس میں جملہ مجالس کے زعماء سے تمام شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.شرائط بیعت کے پیش نظر اطاعت خلافت کی طرف توجہ دلائی گئی.مقام: مغلپورہ وشاہدرہ لاہور ۱۴ تاریخ: یکم فروری ۱۹۸۸ء مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : اجلاس مجلس عاملہ: بعد نماز عصر مجلس انصاراللہ مغلپورہ کا اجلاس منعقد ہوا.جس میں ممبران عاملہ : نے شرکت کی اس کے علاوہ ناظم ضلع مکرم کرنل دلدار احمد صاحب نے بھی شرکت کی.مجلس عاملہ کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.سلسلہ کی خدمت کرنے والوں کے لئے سیدنا حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ کی بشارات پیش کیں.گھروں میں درس کتب اور کتب کی فروخت کے لئے مجلس کو تحریک کی.اجلاس ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہا.اجلاس عام : اجلاس عام اسی روز بعد نماز مغرب شاہدرہ میں منعقد ہوا جس میں اٹھارہ انصار، گیارہ خدام اور ستر بطفال نے شرکت کی.اس طرح کل حاضری چھتیں تھی.حاضری کی کمزوری کی طرف توجہ دلائی گئی.اس کے بعد اصلاح وارشاد کے تحت مجالس سوال و جواب ، شعبہ تعلیم کے تحت گھروں میں درس، تحریک جدید کے تحت

Page 275

۲۴۹ وعدہ جات میں اضافہ اور شعبہ تربیت کے تحت نماز با جماعت کی طرف احباب جماعت کو توجہ دلائی.تاریخ : ۳ فروری ۱۹۸۸ء مقام: چنیوٹ مرکزی نمائندگان: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی مکرم اعجاز احمد صاحب کا رکن مجلس مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم بسلسلہ دعوت الی اللہ پر روشنی ڈالی اور اس کی اہمیت بیان کی.اس کے بعد مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور دور دور رہنے والے احباب کو گھر پر نماز با جماعت قائم کرنے کی تلقین کی گئی.حاضری سات انصار، پانچ خدام اور گیارہ اطفال سمیت تئیس تھی.تاریخ: ۵ فروری ۱۹۸۸ء مقام: لالیاں مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ،مکرم رشید احمد صاحب ارشد کا رکن مجلس مختصر رپورٹ : اجلاس عام مجلس انصار اللہ کے تحت اجلاس عام منعقد ہوا جس کا آغاز نماز جمعہ سے ہوا.خطبہ جمعہ مکرم خواجہ صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم بسلسلہ دعوت الی اللہ پر دیا.جمعہ کے بعد اجلاس عام میں دیگر امور کے علاوہ نماز با جماعت اور نماز جمعہ کی طرف احباب کو توجہ دلائی گئی.اس کے علاوہ کتب کی فروخت پر توجہ دلائی گئی.اس پر دو ا حباب نے رسالہ انصار اللہ جاری کروایا.انصار، خدام، اطفال، لجنات اور ناصرات کی کل حاضری پینتیس تھی.تاریخ : ۸ فروری ۱۹۸۸ء مقام: اسلام آباد مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحر یک جدید مختصر رپورٹ : اجلاس عام مجلس انصار اللہ کے تحت اجلاس عام منعقد ہوا.مرکزی نمائندہ نے پچاس منٹ تک دعوت الی اللہ کی اہمیت احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے اور دعوت الی اللہ کے دوسرے بڑے میدان یعنی تحریک جدید کے مقاصد بیان کئے.بعد میں اسلام آباد شہر کی مجلس عاملہ کا اجلاس منعقد ہوا ان کو ان کے فرائض کی طرف توجہ دلائی گئی.اجلاس عام میں حاضری انصار پچپن ، خدام آٹھ ، اطفال سات سمیت ستر تھی.تاریخ: ۱۰ فروری ۱۹۸۸ء مقام: چنیوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نائب صدر اول، مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا قائد تر بیت، مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر ثانی نائب قائد تربیت مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز جمعہ اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نے اپنی تقریر میں اس دور کے تقاضے خصوصاً نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.مکرم اسماعیل صاحب منیر ثانی صاحب نے صبر واستقامت کے موضوع پر تقریر کی.آخر میں مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا نے تربیت اولاد، نماز جمعہ اور نماز با جماعت کی اہمیت اجاگر کی.احباب کو نمازوں میں باقاعدگی کی تلقین کی.بعد ازاں مکرم صدر صاحب

Page 276

۲۵۰ جماعت احمد یہ چنیوٹ نے مجلس کی کارکردگی مختصر بیان کی.انصار گیارہ، خدام بارہ اور پانچ اطفال سمیت کل حاضری ستائیس تھی.تاریخ : ۱۲ فروری ۱۹۸۸ء مقام: اونچے مانگٹ ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم صدر صاحب مجلس انصار الله مرکز یہ مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا قائد تربیت ، مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد مؤرخ احمدیت مختصر رپورٹ : اجلاس عام : اجلاس عام مجلس انصار الله تحصیل حافظ آباد بمقام اونچے مانگٹ کا اجلاس عام زیر صدارت صدر محترم منعقد ہوا.مکرم لئیق احمد صاحب عابد نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم ( صبر واستقامت ) کے موضوع پر تقریر کی.اس کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا نے تربیت اولا د اور موجودہ دور کی ذمہ داریوں اور جو بلی کی تیاری کے روحانی پروگرام وغیرہ کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد امیر ضلع مکرم ڈاکٹر آفتاب احمد صاحب نے چند تعارفی کلمات بیان کرتے ہوئے صدر مجلس کو خطاب کی دعوت دی.صدر محترم نے مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی موجودہ دور کی ذمہ داریوں اور صد سالہ جشن تشکر کی تیاری کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد داعیان الی اللہ اور زعماء کرام کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا اور کارکردگی کا جائزہ لے کر ہدایات جاری کی گئیں.نماز جمعہ مکرم مولانا دوست محمد شاہد صاحب نے پڑھائی.جمعہ کے بعد اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد نے اجلاس کو خطاب کیا.اجلاس کی حاضری بارہ سو تھی.تقریباً نصف تعداد خواتین کی تھی.غیر از جماعت احباب بھی اس اجلاس میں شریک ہوئے.تاریخ: ۱۲ فروری ۱۹۸۸ء مقام : احمد آباد جنوبی ضلع خوشاب مرکزی نمائندگان: مکرم صوفی محمد الحق صاحب استاد جامعہ احمدیہ، مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب ، مکرم حافظ عبدالمنان صاحب کوثر کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مجلس انصار اللہ کے تحت اجلاس عام نماز جمعہ سے شروع ہوا.خطبہ جمعہ مکرم صوفی محمد اسحق صاحب نے دیا.حضورانور کے خطبہ جمعہ فرمودہ یکم جنوری ۱۹۸۸ء کا خلاصہ بیان کیا اور استقامت کی طرف توجہ دلائی.جمعہ کے بعد اجلاس عام میں مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے دعوت الی اللہ، نماز با جماعت ، حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کے مطالعہ کے موضوعات پر تقریر کی.نیز انصار اللہ کی خریداری کی طرف توجہ دلائی.چنانچہ دونئے خریدار بنے.اس کے بعد مکرم صوفی محمد اسحق صاحب نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے انسانیت پر احسانات کے موضوع پر تقریر کی.حاضری انصار چودہ، خدام آٹھ ، اطفال سات، لجنات اٹھارہ اور ناصرات بارہ سمیت اُنسٹھ رہی.اجلاس کا اختتام ساڑھے تین بجے سہ پہر ہوا.واپسی پر ڈیرہ چانن میں اسیر راہ مولیٰ مکرم جہانگیر محمد صاحب جوئیہ کے اہل خانہ سے ملاقات بھی کی.تاریخ : ۱۴ فروری ۱۹۸۸ء مقام: بجکه ضلع سرگودھا

Page 277

۲۵۱ مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا عبدالوہاب صاحب نائب قائد اصلاح و ارشاد، مکرم مولانا ریاض محمود صاحب باجوہ مربی سلسلہ عالیہ احمدیہ، ہومیوڈاکٹر مکرم راجہ نذیر احمد صاحب ظفر مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم مجلس ہذا کے تحت بعد نماز مغرب جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم مکرم مولا نا عبد الوہاب صاحب کی صدارت میں منعقد ہوا.مکرم ریاض محمود صاحب باجوہ نے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم بطور داعی الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی.اس کے بعد مکرم ڈاکٹر راجہ نذیر احمد صاحب ظفر نے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ کامل کے موضوع پر تقریر فرمائی.مکرم مولوی عبدالوہاب صاحب نے خدام اور اطفال سے عام دینی معلومات کے سوالات کئے اور ان کی دینی معلومات کا جائزہ لیا اور اس کی طرف خصوصی توجہ دلائی.اس کے علاوہ دعوت الی اللہ کے کام کا جائزہ لیا گیا اور مرکزی ہدایات پہنچا ئیں.اس کے بعد آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بنی نوع انسان سے محبت کے موضوع پر تقریر کی.نماز مغرب میں کل حاضری چالیس تھی جبکہ اجلاس عام میں بارہ غیر از جماعت احباب سمیت کل حاضری سترہ تھی.تاریخ: ۱۵ فروری ۱۹۸۸ء مقام گوجرانوالہ شہر شرقی غربی مرکزی نمائندہ: ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ : اجلاس عامله مجلس گوجرانوالہ شرقی : بعد نماز عصر اجلاس عاملہ منعقد ہوا.ہے ممبران حاضر ہوئے.ان کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی گئی.کم از کم دس گھرانوں میں درس کتب سلسلہ جاری کرنے ،نماز با جماعت کی ادائیگی ہلٹر پچر کی تقسیم اور کتب سلسلہ کی فروخت کی طرف خصوصی توجہ دلائی گئی.اجلاس عام مجلس انصار اللہ گوجرانوالہ غربی: نماز مغرب کے بعد مجلس گوجرانوالہ غربی کے تحت اجلاس عام منعقد ہوا.جس میں تربیت ، اطاعت تحریک جدید اور جمعہ کے دن کتب سلسلہ کی فروخت کے لئے سٹال لگانے کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری انصار تیرہ ، خدام چھ ، اطفال ستر و کل حاضری چھتیں رہی.تاریخ: ۱۷فروری ۱۹۸۸ء مقام: پکا نسوانہ ضلع جھنگ مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا قائد تربیت، مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر ثانی نائب قائد تربیت، مکرم بشیر احمد صاحب قمر نائب قائد تر بیت مختصر رپورٹ : اجلاس عام مجلس انصار اللہ کے تحت بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے اخوت کے موضوع پر تقریر کی.اپنے گھانا میں قیام کے دوران کے ایمان افروز واقعات سنائے.مکرم اسماعیل صاحب منیر ثانی نے باہمی ہمدردی اور دیگر امور کی طرف توجہ دلائی جبکہ مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا نے قیام نماز ، تربیت اولاد اور جمعہ کی ادائیگی کی طرف توجہ دلائی اس اجلاس میں انصار بارہ ، خدام چھ ، اطفال تین شریک ہوئے کل حاضری سترہ رہی.تاریخ: ۱۹فروری ۱۹۸۸ء مقام: چک نمبر ۱۶۱۶ مراد ضلع بہاولنگر و بہاولنگر شهر

Page 278

۲۵۲ مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تجنید ، مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نائب قائد تربیت مختصر رپورٹ : چک نمبر ۱۶۶ مراد: اجلاس عام : مورخه ۱۹ار فروری کو چک نمبر ۱۶۶ مراد میں اجلاس عام کا آغاز نماز تہجد سے ہوا جس میں پچاس مرد اور تمیں مستورات نے شرکت کی اس کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے دعوت الی اللہ اور مطالعہ کتب کی طرف احباب کو توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم بشیر احمد صاحب قمر نے اپنے افریقہ میں قیام کے واقعات بیان کرتے ہوئے دعوت الی اللہ اور نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد وفد بہاولنگر روانہ ہو گیا.۲۲ مقام: رحیم یارخان شهر و خانپور اجلاس عام بہاولنگر : بعد نماز جمعہ اجلاس عام منعقد ہوا جس میں مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے احباب کو ان کی ذمہ داریوں خصوصاً تربیت اولا د، درس قرآن اور روحانی جنگ جیتنے کی طرف توجہ دلائی.مکرم بشیر احمد صاحب قمر نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا اقتباس بیان کرتے ہوئے تقویٰ اختیار کرنے کی تلقین کی.جمعہ کے دوران مسجد بھری ہوئی تھی.اس کے بعد اجلاس زعماء مجالس منعقد ہوا جس میں شا کی نمائندگی ہوئی.زعماء کو عمومی ، تعلیم ، تربیت، تحریک جدید ، وقف جدید اور اصلاح وارشاد کے شعبہ جات کے متعلق ہدایات دی گئیں.تاریخ: ۱۹ فروری ۱۹۸۸ء مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء مجالس ضلع رحیم یار خان : زعماء مجالس کے اجلاس ساڑھے گیارہ بجے قبل دو پہر شروع ہوا.مجالس کی نمائندگی ہوئی.کار کردگی کا جائزہ لے کر ہدایات دی گئیں.مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں دعوت الی اللہ تحریک جدید کے اغراض و مقاصد بیان کر کے مالی قربانیوں اور اس کے نتیجہ میں اللہ تعالیٰ کے بے شمار فضلوں کا ذکر کیا.اجلاس عاملہ رحیم یار خان شہر: نماز جمعہ کے بعد اجلاس عاملہ منعقد ہوا ۸ - سمبران شامل ہوئے.کام کا جائزہ لے کر ہدایات دی گئیں اس کے بعد وفد خانپور روانہ ہو گیا.اجلاس عام مجلس انصار اللہ خانپور شہر : نماز عشاء کے بعد اجلاس عام منعقد ہوا جس میں دیگر تربیتی امور کے علاوہ تحریک جدید کے وعدوں میں حیثیت کے مطابق اضافہ کرنے کی تحریک کی.اجلاس میں حاضری انصار چار، خدام چھ ، اطفال دو، بجنات پانچ ، ایک ناصرہ سمیت اٹھار تھی.تاریخ: ۱۹فروری ۱۹۸۸ء مقام: چک ۱۷ اچھور ضلع شیخو پوره مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری عزیز احمد صاحب مربی سلسلہ مقیم سانگلہ ہل مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم مجلس انصار اللہ کے تحت چک نمبر ۱۱۷ چھور میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم منعقد ہوا.جس میں تحصیل سانگلہ کی جماعتوں نے شمولیت کی.مقامی مربی سلسلہ مکرم عزیز احمد صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی.جمعہ کے بعد کھانے سے فارغ ہو کر جلسہ کی کارروائی شروع

Page 279

۲۵۳ ہوئی جس میں بعض غیر از جماعت احباب سمیت حاضری پانچ سو تھی.تاریخ : ۲۳ فروری ۱۹۸۸ء مقام: چک ۱۷ اچجور ضلع شیخوپورہ مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری عزیز احمد صاحب مربی سلسلہ مقیم سانگلہ ہل مختصر رپورٹ : جلسه مصلح موعود: مجلس انصاراللہ کے تحت اجلاس عام عشاء کی نماز کے بعد منعقد ہوا.مکرم محمد ابراہیم شاد صاحب نے پیشگوئی کے الفاظ وضاحت سے بیان کئے اس کے بعد مکرم چوہدری عزیز احمد صاحب مربی سلسلہ سانگلہ ہل نے پیشگوئی مصلح موعودؓ کے موضوع پر تقریر کی.آخر میں دوستوں اور مستورات میں مٹھائی تقسیم کی گئی.تاریخ : ۴ مارچ ۱۹۸۸ء مقام: جہلم شہر مرکزی نمائندگان : مکرم منور شمیم صاحب خالد قائد تعلیم ، مکرم مولوی منیر الدین احمد صاحب، مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر ثانی ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : اجلاس عام مجلس انصار اللہ کے تحت اجلاس عام منعقد ہوا.جس کا آغاز خطبہ جمعہ سے ہوا.خطبہ جمعہ مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر ثانی نے مرکزی ہدایات کی روشنی میں دیا.نماز جمعہ میں مردوں کی حاضری ایک سوستر ، تھی جبکہ عورتوں کی حاضری سینتیس تھی.مکرم منور شمیم صاحب خالد نے مجلس انصار اللہ کی کارکردگی معلوم کی اور ہدایات دیں.مکرم مولوی منیر الدین احمد صاحب نے تربیتی امور پر انصار سے خطاب کیا.اجلاس میں انصار اٹھائیس ، خدام چھ ، اطفال دو نے شرکت کی.جہلم کے نئے زعیم کا انتخاب بھی کروایا گیا.تاریخ : ۶ مارچ ۱۹۸۸ء مقام : لاٹھیا نوالہ ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم شیخ عبداللطیف صاحب زعیم اعلی مجلس دار الفضل فیصل آباد مختصر رپورٹ : اجلاس عام مجلس انصار اللہ کے تحت اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم شیخ عبداللطیف صاحب نے ”دعوت الی اللہ اور مامورین کی جماعتوں کا شیوہ “ کے عنوان پر تقریر کی جبکہ مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے جماعت کا عمومی جائزہ لینے کے بعد تحریک جدید کے ٹارگٹ کی طرف خصوصی توجہ دلائی جس کا جماعت نے فوری نوٹس لیا اور دس ہزار روپیہ کا تمام ٹارگٹ پورا کر دیا.اجلاس میں انصار اور خدام کی حاضری پچاس فیصد رہی جبکہ چند خواتین نے بھی شرکت کی.تاریخ: ۷ مارچ ۱۹۸۸ء مقام : چک نمبر ۳۸ جنوبی ضلع سرگودها مرکزی نمائندگان: ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : اجلاس عام مجلس انصار اللہ کے تحت بعد نماز عشاء اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد نماز با جماعت اور تربیت اولاد کی طرف خصوصی توجہ

Page 280

۲۵۴ دلائی گئی.اس کے علاوہ لجنہ کی تنظیم کو بھی منظم کرنے کی طرف توجہ دلائی.تحریک جدید کے وعدوں کی طرف بھی توجہ دلائی گئی.اجلاس میں حاضری انصار ، خدام ا ، اطفال ، ہمیں لجنات اور دس ناصرات سمیت اٹھا سٹھ رہی.تاریخ : ۹ مارچ ۱۹۸۸ء مقام : نصیر آباد در بوه مرکزی نمائندہ: ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء مجلس انصار اللہ کے تحت اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے موجودہ دور میں دعوت الی اللہ کی ضرورت واہمیت پر توجہ دلائی اور داعیان الی اللہ کو اپنے نیک عمل کے ذریعہ دعوت پر زور دیا نیز تحریک جدید کے وعدوں میں اضافہ کی طرف توجہ دلائی.اجلاس میں حاضری انصار م م ، خدام اے، اطفال بچگان سمیت ایک سو سینتیس رہی.٣٣ تاریخ : ۹ مارچ ۱۹۸۸ء مقام: گھسیٹ پورہ ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا قائد تربیت ، مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر ثانی مختصر رپورٹ اجلاس عام مجلس انصار اللہ کے تحت بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا.پہلے مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر ثانی نے اطاعت کے موضوع پر تقریر کی.مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا نے تربیت اولاد، قیام نماز اور نماز جمعہ کی طرف خصوصی توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے دعوت الی اللہ کی اندرون اور بیرون ملک میں اہمیت پر خطاب کیا اور بیرون ملک کی اہمیت بیان کرتے ہوئے تحریک جدید کے مالی جہاد کی طرف احباب کو توجہ دلائی.مرد وزن و بچگان کی کل حاضری تقریباً ایک سو پچاس تھی.تاریخ : ۱۱ مارچ ۱۹۸۸ء مقام: چک نمبر ۳۳ جنوبی ضلع سرگودها مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا عبدالوہاب صاحب، مکرم نصیر احمد صاحب انجم مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام مجلس انصار اللہ کے تحت صبح ساڑھے دس بجے قبل از نماز جمعہ اجلاس کا آغاز ہوا مکرم مولوی عبد الوہاب صاحب نے جماعت کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بطور داعی الی اللہ اور فیضان خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر ہوئی.اس کے بعد نماز جمعہ ادا کی گئی.خطبہ جمعہ مکرم عبد الوہاب صاحب نے موجودہ حالات میں جماعت کے فرائض سے متعلق دیا.بعد نماز جمعہ دوسرا اجلاس مکرم عبد الوہاب صاحب کی زیر صدارت ہوا.مکرم نصیر احمد صاحب انجم نے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ کے ایک پہلو پر خطاب کیا.مجلس سوال و جواب بمجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.مکرم مولوی عبدالوہاب صاحب نے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پر اختتامی خطاب کیا.نماز جمعہ کی کل حاضری سوجبکہ اجلاسات میں ساتھ رہی.

Page 281

۲۵۵ تاریخ : ۱۱ مارچ ۱۹۸۸ء مقام : چک نمبر ۹ پنیا ضلع سرگودها مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح و ارشاد، مکرم محمد اسلم صاحب باجوہ نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : اجلاس عام مجلس انصاراللہ کے تحت بعد نماز جمعہ اجلاس عام منعقد ہوا.بارش کے باوجود حاضری خوشکن رہی.مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر صاحب نے دعوت الی اللہ کے انفرادی کا موں کا جائزہ لیا اور مزید ہدایات دیں اور مرکزی لٹریچر سے احباب جماعت کو متعارف کروایا.حاضری باون حضرات اور ہیں لجنات سمیت بہتر رہی.تاریخ: ۱۵ مارچ ۱۹۸۸ء مقام : بھاٹی گیٹ و دہلی گیٹ لاہور مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ: بعد نماز عصر مجلس انصار اللہ دہلی گیٹ و بھائی گیٹ کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا.جس میں مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لے کر ہدایات دیں.قیام نماز اور دعوت الی اللہ کی ضرورت اور اہمیت پر زور دیا گیا.حضور ابید اللہ تعالیٰ کے خطبات کی روشنی میں نماز جمعہ کی اہمیت بیان کی.اس کے علاوہ تربیت اولاد کی طرف بھی توجہ دلائی گئی.نیز تحریک جدید کے وعدوں میں اضافہ کے لئے تحریک کی اور احباب جماعت کے ساتھ رابطہ کی طرف بھی توجہ دلائی گئی.بھاٹی گیٹ کے چھ ممبران عاملہ اور دہلی گیٹ کے نوممبران عاملہ نے شرکت کی.تاریخ : ۱۵ مارچ ۱۹۸۸ء مقام: شاہدرہ لاہور مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب و عشاء کے بعد مجلس انصار اللہ کے تحت منعقد ہوا.مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ کی اہمیت آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات کی روشنی میں بیان کی.واقعات کی مدد سے اس کی اہمیت اور داعی الی اللہ کے عملی نمونہ کے ذریعہ بیان کی نیز بیرون ملک اس کی اہمیت بیان کرتے ہوئے تحریک جدید کے وعدہ جات میں اضافہ کی تحریک کی.حاضری انصار پینتالیس ، خدام اکتیس ، اطفال پینتیس ، لجنات ہیں اور ناصرات بارہ سمیت ایک سو چھیالیس رہی.مقام: سرگودھا تاریخ : ۱۸ مارچ ۱۹۸۸ء مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف ، مکرم مولا نا محمد الدین صاحب ناز قائد وقف جدید ، مکرم مولا نا عبدالوہاب صاحب نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ: اجلاس عہدیداران مجلس انصار اللہ کے تحت صبح دس بجے امراء حلقہ جات و نمائندگان دعوت الی اللہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا.مکرم مولا نا عبد الوہاب صاحب نے حضور کے ارشادات کی روشنی میں دعوت الی اللہ کی ضروت واہمیت بیان کی.اس کے بعد مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب نے مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور

Page 282

ہدایات دیں.بعد نماز عصر جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم منعقد ہوا جس میں مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف، مکرم مرز امحمد الدین صاحب ناز اور مکرم مولا نا عبدالوہاب صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مختلف پہلو بیان کئے گئے.جلسہ میں ہیں غیر از جماعت سمیت حاضری سورہی.تاریخ: ۱۸ مارچ ۱۹۸۸ء مقام: ساہیوال مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ: صبح گیارہ بجے مجلس انصار اللہ کے تحت مجلس عاملہ شہر و زعماء ضلع ساہیوال کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا جس میں مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے وقت کی قربانی دینے کی طرف توجہ دلائی اور مجالس کا باقاعدہ دوروں کی طرف توجہ دلائی نیز تحریک جدید کی اہمیت بیان کرتے ہوئے نمائندگان کو وعدہ جات بھجوانے کی طرف توجہ دلائی.اجلاس میں زعماء مجالس ضلع کی حاضری سما تھی جبکہ شہر وضلع کی عاملہ کے دس اراکین حاضر تھے.تاریخ : ۱۸ مارچ ۱۹۸۸ء مقام: اوکاڑہ مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : اجلاس عہدیداران : جمعہ سے قبل مقامی وضلعی عہدیداروں کا اجلاس ہوا.جس میں تحریک جدید کے ٹارگٹ کی طرف توجہ دلائی گئی اور ٹارگٹ اٹھاون ہزار روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کر دیا گیا.خطبہ جمعہ میں مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے دعوت الی اللہ کی موجودہ دور میں اہمیت واضح کی اور داعی الی اللہ کو بہتر نمونہ پیش کرنے کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد دعوت الی اللہ کے مالی ذرائع تحریک جدید میں اضافہ پر زور دیا اور بعد نماز جمعہ دعوت الی اللہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں دعوت الی اللہ کے ذرائع بیان کرتے ہوئے ٹارگٹ مقرر کیا.تاریخ: ۱۸ مارچ ۱۹۸۸ء مقام: گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم مولانامحمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح وارشاد سر رپورٹ : اجلاس عاملہ: نماز جمعہ سے قبل مجلس عاملہ انصار اللہ گوجرانوالہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں آٹھ امراء حلقہ جات اور سولہ مرکزی وضلعی عہدیداران شریک ہوئے.مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر نے دعوت الی اللہ کی اہمیت بیان کی مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور مختلف امور کی طرف خصوصاً جلسہ ہائے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم منعقد کرنے کی طرف خصوصی توجہ دلائی.مرکزی لٹریچر تقسیم کیا گیا.اس کے بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے بھی دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر فرمائی.بیت الذکر باغبانپورہ میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے نماز جمعہ پڑھائی اور تحریک جدید کے موضوع پر خطبہ دیا.مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے امیر پارک کی بیت الذکر میں نماز جمعہ پڑھائی اور دعوت الی اللہ کے موضوع پر خطبہ جمعہ دیا جس کی حاضری ۱۰۰ رہی.

Page 283

۲۵۷ تاریخ : ۲۳ تا ۲۵ مارچ ۱۹۸۸ء مقام: راولپنڈی، چہان ، اسلام آباد، گوجر خان، چونترہ مختصر رپورٹ : مجلس انصار اللہ کا مرکزی وفد جو مکرم مولانا سید احمد علی شاہ نائب ناظر اصلاح وارشاد، مکرم مولا نا ریاض محمود صاحب با جوه مربی سلسلہ مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب اور مکرم ملک محمد عبدالرشید صاحب پر مشتمل تھا.بعد نماز مغرب را ولپنڈی پہنچا.راولپنڈی جا کر مرکزی وفد کو دو وفود کی صورت میں تشکیل دے دیا گیا.ایک وفد مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب اور مکرم ریاض محمود صاحب باجوہ پر مشتمل تھا جبکہ دوسرا وفد مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر اور مکرم ملک محمد عبد اللہ صاحب پر مشتمل تھا.پہلے وفد کی کارروائی حسب ذیل ہے.جہان : اجلاس عام : پہلا وفد مورخه ۲۳ / مارچ قبل دو پہر چہان پہنچا جہاں انصار اللہ کے تحت اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے احباب کو تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.نیز دعوت الی کی اہمیت بیان کی.مرد وزن کی کل حاضری ستائیس رہی.اس کے بعد وفد اسلام آباد پہنچا.اسلام آباد : اجلاس عام : نماز ظہر کے بعد اسلام آباد میں اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم جنرل عبد العلی صاحب نے احباب جماعت کو خطاب کیا.اس کے بعد مکرم مولوی سید احمد علی شاہ صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے کار ہائے نمایاں اور دعوت الی اللہ کی ضرورت و اہمیت کے موضوع پر خطاب کیا.اس کے بعد وفد راولپنڈی روانہ ہو گیا.راولپنڈی : اجلاس عام راولپنڈی میں بعد نماز عصر ایک اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم ریاض محمود صاحب باجوہ نے تربیتی امور پر خطاب کیا.مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی خدمت قرآن کے موضوع پر تقریر کی.اگلے روز ۲۴ / مارچ کو صبح لجنہ راولپنڈی کا اجلاس منعقد ہوا.جس میں مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نے تربیت اولاد اور دعوت الی اللہ کے طریق کار پر خطاب کیا.اس دوران پینتالیس مستورات حاضر تھیں.اس کے بعد وفد گو جر خان روانہ ہو گیا.گوجرخان : اجلاس عام : گوجر خان میں نماز ظہر کے بعد اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم ریاض محمود صاحب باجوہ نے تربیتی امور پر تقریر کی اور دعوت الی اللہ کے فوائد بیان کئے.دو غیر از جماعت احباب سمیت حاضری اڑتیں رہی.مورخہ ۲۵ مارچ کو وفد چونترہ روانہ ہو گیا.چونترہ: خطبہ جمعہ: مکرم سید احمدعلی شاہ صاحب نے نماز جمعہ چونترہ ضلع راولپنڈی میں پڑھائی.خطبہ جمعہ میں قیام جماعت کی غرض و غایت بیان کی اور دعوت الی اللہ کے ذرائع بتائے.اجلاس عام : نماز جمعہ کے بعد اجلاس عام ہوا جس میں مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے تربیتی امور پر خطاب کیا.اس کے دوران حاضری تھیں مرد اور پندرہ خواتین سمیت پینتالیس رہی.تاریخ : ۲۳ تا ۲۵ مارچ ۱۹۸۸ء مقام: تر بیلا

Page 284

۲۵۸ مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر ، مکرم ملک محمد عبد اللہ صاحب نائب قائد اصلاح وارشاد، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن مجلس مر رپورٹ : اجلاس عام : اجلاس عام اول صبح نو بجے منعقد ہوا.صدارت مکرم را نا کرامت اللہ صاحب امیر جماعت مانسہرہ نے کی.اجلاس میں مانسہرہ ، داتا ، ایبٹ آباد، حویلیاں، ہری پور اور تربیلا کی مجالس کی نمائندگی ہوئی.دو مقامی مقررین نے تقاریر کیں.مکرم ملک محمدعبداللہ صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم ، حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا عشق رسول اور دعوت الی اللہ کی ضرورت واہمیت پر خطاب کیا.اجلاس عاملہ : وقفہ کے دوران اجلاس عاملہ ہوا جس میں مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر نے دعوت الی اللہ، وقف جدید اور دیگر مالی امور کی طرف جائزہ لینے کے بعد توجہ دلائی.اجلاس عام : اجلاس عام دوم بعد نماز ظہر ہوا.جس کی صدارت مکرم ڈاکٹر محمد علی صاحب امیر جماعت احمد یہ پشاور نے کی.مقامی مقررین کی تقاریر کے بعد مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے احباب جماعت کو دعوت الی اللہ کی طرف خصوصی توجہ دلائی.آخر میں مکرم ڈاکٹر محمد علی صاحب نے اختتامی خطاب فرمایا.مجالس کے نمائندگان سمیت کل حاضری اسی تھی.واپسی پر راولپنڈی میں قیام کے دوران زعمائے اعلی راولپنڈی سے مل کر ان کو مالی جہاد میں بھر پور حصہ لینے کی تاکید کی گئی.تاریخ : ۲۳ مارچ ۱۹۸۸ء مقام : تلونڈی موسیٰ خان ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان: مکرم صوفی محمد الحق صاحب ، مکرم مولانا دوست محمد شاہد صاحب ، کرم شبیراحمد ثاقب صاحب شقر رپورٹ : تربیتی اجتماع تربیتی اجتماع میں مکرم شبیر احمد صاحب ثاقب نے خطاب فرمایا.بعد میں مکرم صوفی محمد الحق صاحب نے اور پھر مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد نے سوالات کے جواب دیئے.تاریخ : ۲۳ مارچ ۱۹۸۸ء مقام: سرگودھا، گجرات مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمیداللہ صاحب صدر مجلس مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : اجلاس ضلعی عہدیداران و زعماء: مجلس انصار اللہ کے تحت صبح دس بجے سرگودھا شہر کے زعما ضلع و مقامی عہد یداران کا اجلاس مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں انہوں نے عہد یداران جماعت کو ان کی ذمہ داریوں خصوصاً عوامی رابطہ، جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم ، تربیت اولا د اور تربیت اہل خانہ کی طرف توجہ دلائی.اس کے علاوہ مجلس انصار اللہ کے نظام کے تحت انتظامی، مالی، جسمانی اور علمی چار پہلوؤں پر توجہ دلائی.نیز شرائط بیعت پر توجہ دلاتے ہوئے نماز با جماعت ، دعوت الی اللہ، مالی قربانی خصوصاً تحریک جدید اور وقف عارضی برائے جنوبی امریکہ کی طرف خصوصی توجہ دلائی.اجلاس میں کے زعماء مجالس سمیت حاضری باون رہی.اجلاس بسلسلہ دعوت الی اللہ : مکرم امیر صاحب گجرات اور نگران صاحبان حلقہ جات کے ساتھ اسی روز ایک اجلاس برائے جائزہ مسائی دعوت الی اللہ ہوا.صدر محترم نے ہدایات دیں.

Page 285

۲۵۹ تاریخ: ۲۵ مارچ ۱۹۸۸ء مقام: لالیاں ضلع جھنگ مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی مجلس ، مکرم ظفر احمد صاحب ہمایوں کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے سید نا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے خاندانی حالات اور سیرت پر دیا.جمعہ کے بعد اجلاس عام کی باقاعدہ کارروائی کا آغاز ہوا.مکرم ظفر احمد صاحب ہمایوں نے انصار اللہ کی ذمہ داریوں کے موضوع پر مضمون پڑھا.اس کے بعد مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے رفقاء حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے واقعات بیان کرتے ہوئے وقت کی قربانی پر زور دیا.اس کے بعد مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور نماز باجماعت نماز جمعہ، نماز تہجد اور دعوت الی اللہ جیسے اہم امور کی طرف توجہ دلائی گئی.بعد میں خدام اور اطفال کا علمی جائزہ لیا اور ٹافیاں بھی تقسیم کی گئیں.نیز تین اطفال کو تاریخی سوالات کے جواب دینے پر چھ روپے انعام دیا گیا.حاضری انصارے ، خدام ۵ ، اطفال رہی اور دیگر مجالس کے نواحمدی احباب سمیت حاضری پینتیس رہی.تاریخ: ۲۵ مارچ ۱۹۸۸ء مقام : بہاول نگر شہر مرکزی نمائندگان: مکرم صوفی محمد الحق صاحب استاد جامعه احد یہ مکرم غلام نبی صاحب استاد جامعہ احمد یہ مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ مکرم صوفی محمد اسحق صاحب نے حالات حاضرہ میں جماعت کی ذمہ داریوں پر دیا.نماز جمعہ کے بعد اجلاس عام کا آغاز ہوا.جس میں مکرم ملک غلام نبی صاحب نے اپنے قیام افریقہ کے تبلیغی واقعات بیان کئے.اس کے بعد مکرم صوفی محمد اسحق صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر خطاب کیا.مکرم را نا محمد خان صاحب امیر ضلع بہاولنگر نے تربیتی امور پر خطاب کیا.اجلاس میں مرد وزن کی کل حاضری چوون رہی.اس کے بعد اجلاس عاملہ منعقد ہوا جس میں مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لے کر ہدایات دیں.تاریخ: ۲۶،۲۵ مارچ ۱۹۸۸ء مقام: چک ۱۶۶ مراد ضلع بہاولنگر مرکزی نمائندگان : مکرم سید منصور احمد صاحب بشیر نائب قائد اصلاح وارشاد، مکرم ظفر اللہ خان صاحب طاہر استاد جامعہ احمدیہ، مکرم مبشر احمد صاحب قمر شنقر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مرکزی وفد جمعہ کے وقت پہنچا.نماز جمعہ مکرم مولوی ظفر اللہ خان صاحب نے پڑھائی اور تربیتی امور پر خطبہ دیا.اس دوران حاضری مرد وزن ایک سو پچاس تھی.اجلاس عام : نماز جمعہ کے بعد اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم سید منصور احمد بشیر صاحب نے مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.جلسہ سیرت النبی صلی الہ علیہ وسلم نماز عشاء کے بعد جلسہ سیرتالنبی صلی اللہ علیہ سلم منعقد ہوا مکرم مولوی ظفر الدخان صاحب طاہر نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر خطاب کیا.اس کے بعد مکرم سید منصور احمد صاحب بشیر نے سلائیڈ زلیکچر دیا.جلسہ کے دوران خدام ستر ، اطفال ہیں، لجنات چالیس اور آٹھ غیر از جماعت احباب سمیت

Page 286

۲۶۰ حاضری ایک سواڑ نہیں رہی.اگلے روز مورخه ۲۶ مارچ کو مکرم مبشر احمد صاحب قمر نے بعد نماز فجر درس دیا.دعا کے بعد اجلاس برخاست ہوا.تاریخ: ۲۵ مارچ ۱۹۸۸ء مقام : چک ۹۳ آر.ایل ضلع بہاولنگر مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر مربی سلسلہ، مکرم محمود احمد صاحب وڑائچ طالب علم جامعہ احمدیہ، مکرم انو راحمد صاحب شمس طالب علم جامعہ احمدیہ ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز جمعہ اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی آمد کی غرض اور جماعت احمدیہ کی ذمہ داریوں کے موضوع پر تقریر کی اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی صداقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشگوئیوں کے حوالہ سے بیان کی.حاضری انصار نو ، خدام اکیس، اطفال ایک ، لجنات تیرہ ، ناصرات تین کل تریسٹھ رہی.اجلاس عام : اجلاس عام بعد نماز مغرب وعشاء منعقد ہوا جس میں مکرم محمود احمد صاحب وڑائچ نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی.اس کے بعد مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے دعوت الی اللہ کی اہمیت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کی روشنی میں بیان کی.اس کے بعد مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.اجلاس میں مرد و زن کی کل حاضری اُنچاس رہی.اس کے علاوہ دیگر دو مجالس کی نمائندگی بھی ہوئی.تاریخ : ۱۵،۱۴ اپریل ۱۹۸۸ء مقام: سعد اللہ پورضلع گجرات مرکزی نمائندہ: مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد نائب قائد اصلاح وارشاد مررپورٹ : اجلاس عام : مجلس میں تربیتی پروگرام منعقد کرنا تھا مگر نا ساز گار حالات کی وجہ سے ملتوی کر کے مجلس انصار اللہ کے تحت اجلاس عام منعقد کیا گیا جو بعد نماز عصر منعقد ہوا.جس میں مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کرتے ہوئے اس کے تمام پہلوؤں کو اجاگر کیا.خاص طور پر بزم ارشاد کے انعقاد پر توجہ دلائی.اجلاس کے دوران خواتین و حضرات کی حاضری تقریباً چالیس رہی.تاریخ : ۲۱ مئی ۱۹۸۸ء مقام: چنیوٹ ضلع جھنگ مرکزی نمائندگان: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم اعجاز احمد صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ: اجلاس عام مجلس انصار اللہ کے تحت بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم اعجاز احمد صاحب نے سچائی سے متعلق حضور کا خطبہ پڑھ کر سنایا.اس کے بعد خواجہ صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی.اس کے علاوہ دیگر تربیتی امور سچائی، نماز با جماعت ، دعوت الی اللہ اور امتحان انصار اللہ کی طرف توجہ دلائی گئی.اس کے بعد مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لے کر ہدایات دیں.بعد ازاں حضور کے ارشادات کے متعلق خدام اور اطفال کا علمی جائزہ لیا گیا اور بچوں میں ٹافیاں تقسیم کی گئیں.اجلاس میں حاضری انصار ، خدام پندرہ ، اطفال چھ ، لجنات اور ناصرات ہیں سمیت اکیا ون رہی.اله

Page 287

۲۶۱ تاریخ : ۲۲ مئی ۱۹۸۸ء مقام: لالیاں ضلع جھنگ مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم محمد سلیم صاحب جاوید کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : اجلاس عام مجلس انصار اللہ کے تحت بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم محمد سلیم صاحب جاوید نے حضور کے خطبہ جمعہ " جھوٹ کے خلاف اور بیچ کی حفاظت کا خلاصہ پڑھ کر سنایا.اس کے بعد خواجہ محمد اکرم صاحب نے سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی.اس کے بعد دیگر تربیتی امور خاص طور پر دعوت الی اللہ کے کام کو بڑھانے اور انصار اللہ کے امتحانات کی طرف توجہ دلائی گئی.نیز مجلس کی ستی کو دیکھتے ہوئے آئندہ اجلاس عاملہ اور اجلاس عام منعقد کرنے کا وعدہ لیا گیا.اس کے بعد اطفال اور خدام کا تعلیمی جائزہ لیا گیا.اجلاس میں حاضری نے انصار ، خدام چار، اطفال پانچ سمیت کل پندرہ حاضر تھے.مقام : ساہیوال ضلع سرگودھا تاریخ : ۲۴ مئی ۱۹۸۸ء مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی مکرم اعجاز احمد صاحب کارکن دفتر مرکزیہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب و عشاء مجلس انصار اللہ کے تحت اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی اور اس کی روشنی میں دعوت الی اللہ کی ضرورت اور اہمیت اجاگر کی.اس کے علاوہ دیگر تربیتی امور جھوٹ کے خلاف جہاد“ نماز باجماعت کی حفاظت بیان کرتے ہوئے احباب جماعت کو جو دور دراز رہائش رکھتے ہیں گھروں پر نماز با جماعت کے قیام کی توجہ دلائی.بعد ازاں مجلس کے کام کا جائزہ لیا اور بعض اہم انتظامی امور کی طرف توجہ دلائی.اجلاس میں ۳۰ انصار، چار خدام، چھ اطفال سمیت کل حاضری تیرہ رہی.تاریخ: ۲۵ مئی ۱۹۸۸ء مقام : ڈ اور ضلع جھنگ مرکزی نمائندگان : مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نائب صدر مجلس مرکز یہ، مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا قائد تربیت، مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر ثانی نائب قائد تربیت مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مرکزی وفد بعد نماز عصر ڈ اور پہنچا.نماز کے بعد اجلاس عام ہوا جو مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب کی صدارت میں ہوا.سب سے پہلے مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور نماز با جماعت کے قیام، کیسٹ سنانے کے انتظام اور وصولی چندہ جات کے بارے میں ہدایات دی گئیں.تاریخ : ۲۶ مئی ۱۹۸۸ء مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نائب ناظر اصلاح و ارشاد مرکز یہ اور مکرم نصر اللہ خان صاحب ناصر منتظم اصلاح وارشادر بوہ پر مشتمل وفد نے ۲۶ رمئی سے ۳۰ مئی تک ضلع راولپنڈی اور منڈی بہاؤالدین کی مجالس کا دورہ کیا.دورہ میں مکرم ڈاکٹر ضیاء الحسن صاحب ناظم ضلع راولپنڈی نے بھی شرکت کی.دورہ کی تفصیل اس طرح ہے.

Page 288

۲۶۲ تاریخ: ۲۶ مئی ۱۹۸۸ء مقام: ٹیکسلا ضلع راولپنڈی مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مرکزی وفد براستہ بھون راولپنڈی پہنچا.وہاں سے مکرم محمد یونس صاحب مربی سلسلہ کے ہمراہ ٹیکسلا گیا جہاں یوم خلافت کے موضوع پر اجلاس عام ۲۶ مئی بعد نماز مغرب وعشاء منعقد ہوا.جس میں مکرم سید احمد علی شاہ صاحب اور مکرم نصر اللہ خان صاحب ناصر نے یوم خلافت کے موضوع پر تقاریر فرما ئیں.اس کے بعد مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.حاضری انصار نو ، خدام ہیں ، اطفال گیارہ سمیت کل چالیس رہی.تاریخ: ۲۷ مئی ۱۹۸۸ء مقام را ولپنڈی مختصر رپورٹ : جلسہ یوم خلافت: صبح بعد نماز فجر مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے درس دیا.بیت النور میں بعد نماز جمعہ یوم خلافت کے موضوع پر جلسہ منعقد ہوا جس میں مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نے یوم خلافت سے متعلق تقریر کی.حاضری تقریباً تین سو رہی.پروگرام بہت کامیاب اور موثر رہا.تاریخ: ۲۷ مئی ۱۹۸۸ء مقام محمودہ ضلع راولپنڈی مختصر رپورٹ : جلسہ یوم خلافت: مرکزی وفد ناظم ضلع راولپنڈی کے ہمراہ محمودہ پہنچا جہاں بعد نماز عصر جلسہ منعقد ہوا.مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے یوم خلافت کے متعلق تقریر کی.حاضری مرد وزن تقریباً پچھپیں رہی.تاریخ : ۲۸ مئی ۱۹۸۸ء مقام: چنگا بنگیال ضلع راولپنڈی مختصر رپورٹ : جلسہ یوم خلافت: مجلس انصار اللہ کے تحت جلسہ یوم خلافت منعقد ہوا.مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب اور مکرم نصر اللہ خان صاحب ناصر نے خلافت کے متعلق تقاریر فرما ئیں اس کے بعد مجلس کی کا ر کر دگی کا جائزہ لیا گیا.حاضری انصارسات، خدام دس، اطفال بائیس، لجنات چھ کل پینتالیس رہی.تاریخ : ۲۸ مئی ۱۹۸۸ء مقام : گوجر خاں ضلع راولپنڈی مختصر رپورٹ : جلسہ یوم خلافت: مجلس انصار اللہ کے تحت بعد نماز مغرب اور عشاء جلسہ یوم خلافت منعقد ہوا.جلسہ میں مرد وزن نے کثیر تعداد میں شرکت کی.مکرم سید احمد علی شاہ صاحب ، مکرم نصر اللہ خان صاحب ناصر اور مکرم ڈاکٹر ضیاء الحسن صاحب نے یوم خلافت پر تقاریر کیں.حاضری انصار چھ، خدام تیرہ ، اطفال دس ، لجنات سولہ سمیت پینتالیس رہی.تاریخ: ۲۹ مئی ۱۹۸۸ء مقام: مری وکہوٹہ ضلع راولپنڈی مختصر رپورٹ : مرکزی وفد مری گیا.مری میں بیت الحمد کو دوبارہ جلا دیا گیا تھا.مرکزی نمائندگان نے وہاں دعا کی اور کہوٹہ روانہ ہو گیا.جلسہ یوم خلافت : مجلس انصار اللہ کے تحت بعد نماز مغرب جلسہ یوم خلافت منعقد ہوا جس میں مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب اور مکرم نصر اللہ خان صاحب ناصر نے یوم خلافت کی مناسبت سے تقریر فرمائی.جماعت

Page 289

۲۶۳ کو تلقین کی گئی کہ نماز با جماعت اور نماز جمعہ میں ہر فرد با قاعدگی اختیار کرے.نیز خواتین کو نماز جمعہ میں شریک کرنے کا وعدہ لیا گیا.اس کے بعد مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا.حاضری انصار پانچ ، خدام پانچ ، اطفال چھ ، ناصرات نوسمیت پچپیس رہی.تاریخ : ۳۰ مئی ۱۹۸۸ء مقام: شاہ تاج شوگر مل منڈی بہاؤالدین مختصر رپورٹ : یوم خلافت پر خطاب : مورخہ ۳۰ مئی کو وفد نے واپسی پر راستہ میں شوگر ملز منڈی بہاؤالدین میں قیام کیا.مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے احباب جماعت کو یوم خلافت کی مناسبت سے خطاب فرمایا.مجموعی حاضری تقریباً تمہیں رہی.تربیتی دورہ چکوال ۲۶ مئی سے ۲۸ مئی ۱۹۸۸ ء تک ایک وفد نے ضلع چکوال کا تربیتی دورہ کر کے اجلاسات عام منعقد کرائے.اس وفد میں مکرم حافظ ملک منور احمد صاحب احسان مربی سلسلہ مکرم مرز امحمد یوسف نیئر صاحب مربی سلسلہ اور مکرم ملک ممتاز احمد صاحب ناظم ضلع چکوال شامل تھے.تاریخ : ۲۶ مئی ۱۹۸۸ء مقام: بھون ضلع چکوال رپورٹ : اجلاس عام : مجلس انصار اللہ کے تحت بعد نماز عشاء اجلاس عام مکرم شریف احمد صاحب اشرف مربی ضلع چکوال کی زیر صدارت شروع ہوا.مکرم ملک منور احمد صاحب احسان نے اطاعت کے موضوع پر خطاب کیا اس کے بعد مکرم محمد یوسف صاحب نیر نے تربیتی موضوع پر تقریر کرتے ہوئے نماز با جماعت کی طرف خصوصی توجہ دلائی.احباب کو سوال و جواب کا بھی موقع دیا گیا اجلاس میں مردوزن کی کل حاضری بانوے تھی.تاریخ : ۲۷ مئی ۱۹۸۸ء مقام : چند ضلع چکوال رپورٹ : خطبہ جمعہ ومجلس مذاکرہ : اس دورہ میں مکرم داؤد احمد صاحب منصور مربی سلسلہ بھی شامل ہوئے.مرکزی وفد نماز جمعہ سے قبل پیچند پہنچا.خطبہ جمعہ مکرم محمد یوسف صاحب نیر نے دیا.جمعہ کی نماز کے بعد پروگرام کے مطابق غیر از جماعت احباب کے ساتھ مذاکرہ ہوا جس میں نو احباب نے شرکت کی.مختلف موضوعات و مسائل پر گفتگو ہوئی.اس گفتگو سے وہ بہت متاثر ہوئے.اس کے بعد وفد روانہ ہو کر رات نو بجے چکوال پہنچا.تاریخ : ۲۸ مئی ۱۹۸۸ء مقام: چکوال شہر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : اس دورہ میں مکرم شریف احمد صاحب اشرف مربی سلسلہ ضلع چکوال بھی شریک ہوئے.بعد نماز ظہر مجلس انصار اللہ کے تحت اجلاس عام مربی صاحب ضلع چکوال کی زیر صدارت شروع ہوا.مکرم منور احمد صاحب احسان نے سچائی کی ضرورت اور اہمیت بیان کی اور احباب جماعت کو اس کے اپنانے پر زور دیا.اس کے بعد مکرم مرزا محمد یوسف صاحب نیر نے و آخرين منهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمُ کے تحت صحابہ کی قربانیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مثیل صحابہ بنے کی تلقین کی.اجلاس میں مرد و زن کی کل حاضری تمیں رہی.اس

Page 290

۲۶۴ کے بعد وفد دوالمیال روانہ ہو گیا.تاریخ : ۲۸ مئی ۱۹۸۸ء مقام: دوالمیال ضلع چکوال مختصر رپورٹ : اجلاس عام: بعد نماز مغرب مجلس انصار اللہ کے تحت اجلاس عام مکرم میجر احمد سرتاج صاحب زعیم مجلس کی زیر صدارت ہوا.مکرم ملک منور احمد صاحب احسان نے اطاعت کے موضوع پر خطاب کیا اس کے بعد مکرم مرزا محمد یوسف صاحب نیر نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کرتے ہوئے داعی الی اللہ کی خصوصیات بیان کیں.مکرم میجر صاحب کے اختتامی خطاب پر اجلاس اختتام پذیر ہوا.اس دوران حاضری مرد وزن تقریباً سو رہی.اجلاس کے بعد خدام نے سوالات بھی کئے جن کے مکرم مرزا محمد یوسف صاحب نیر نے جوابات دیئے.تاریخ : ۳ جون ۱۹۸۸ء مقام : بوریوالہ ضلع وہاڑی مرکزی نمائندگان : مکرم مولوی عبد المالک صاحب، مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم مولوی حمید اللہ خان صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ: نماز جمعہ مجلس انصار اللہ کے تحت بوریوالہ میں تربیتی پروگرام منعقد ہوا جس کا آغاز جمعہ کی نماز سے ہوا.خطبہ جمعہ مکرم مولا نا عبدالمالک صاحب نے حضور کے خطبہ جمعہ بسلسلہ رمضان المبارک کے خلاصہ کی صورت میں دیا.نماز جمعہ اور عصر جمع کی گئی.ب اجلاس عام : بعد نماز جمعہ اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے برکات خلافت اور حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی تحریکات کے موضوع پر گزارشات پیش کیں اس کے علاوہ حضور کے الفاظ میں کی گئی تحریکات کے اقتباسات بھی پڑھ کر سنائے.اس کے بعد مکرم حمید اللہ خان صاحب مربی سلسلہ لیہ نے آیت استخلاف کی روشنی میں خلافت کی اہمیت بیان کی.مکرم مولوی عبد المالک صاحب نے احباب کو حضور انور کے ساتھ رابطہ بذریعہ خطوط پر توجہ دلائی.حاضری انصار نو ، خدام چھ ، اطفال تین ، زعماء مجالس چھ، ا لجنات سمیت اٹھائیس رہی.اجلاس عاملہ اجلاس عام کے بعد اجلاس عاملہ منعقد ہوا.جس میں مرکزی نمائندگان نے عہدیداران کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور توجہ طلب شعبہ جات کی طرف توجہ دلائی.خاص طور پر دعوت الی اللہ ، مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام ، نماز با جماعت، اجلاس عام نماز جمعہ، جھوٹ کے خلاف سچ کی حفاظت کے لئے جہاد کی طرف توجہ دلائی.اس کے علاوہ نائب ناظمین کو مجالس کے دورہ جات کی طرف بھی توجہ دلائی.حاضری زعماء مجالس چھ ، نائب ناظمین پانچ اور ناظم صاحب ضلع سمیت بارہ رہی.اجلاس خدام: بعد نماز عشاء خدام کا اجلاس منعقد ہوا جس میں مرکزی نمائندگان نے حضور کے ارشاد کی روشنی میں خدام کا علمی جائزہ لیا اور بعض اہم مسائل سے متعلق سوالات کئے گئے اور وضاحت بھی کی.اجلاس میں خدام حاضر تھے.

Page 291

۲۶۵ دورہ لاہور مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید نے ضلع لاہور میں اجلاسات عام اور اجلاس مجالس عاملہ منعقد کرائے.یہ دورہ ۱۲ جون ۱۹۸۸ء سے ۱۴؍جون ۱۹۸۸ء تک جاری رہا.تاریخ : ۱۲ جون ۱۹۸۸ء مقام: دارالذکر لاہور مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ: بعد نماز مغرب اجلاس عاملہ منعقد ہوا جس میں مرکزی نمائندہ نے تربیت، اصلاح وارشاد، ایثار تحریک جدید اور وقف جدید کے کام کا جائزہ لیا اور ان کے شعبہ جات میں کام کو بڑھانے کی طرف توجہ دلائی نیز ممبران عاملہ کو حلقہ جات کے دورے کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری آ رہی.اجلاس عام : بعد نماز عشاء اجلاس عام منعقد ہوا جس میں مرکزی نمائندہ نے احباب جماعت کو تربیتی امور خصوصاً نماز جمعہ، نماز با جماعت حضور انور کے خطبات کی کیسٹیں سننے اور نئی نسل کی تربیت اور اصلاح وارشاد کے کام کو تیز کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار باؤن ، خدام تئیس ، اطفال اٹھائیس سمیت ایک سو تین رہی.تاریخ : ۱۳ جون ۱۹۸۸ء مقام: دارالذکر لاہور مختصر رپورٹ : اجلاس ضلعی مجلس عاملہ: مورخہ ۱۳ جون کو بعد نماز عصر ضلعی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا جس میں مرکزی نمائندہ نے تمام ممبران عاملہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور اہم امور کی طرف توجہ دلائی.حاضری رہی.تاریخ : ۱۴ جون ۱۹۸۸ء مقام: مغلپورہ لاہور رپورٹ : اجلاس عاملہ : بعد نماز عصر اجلاس عاملہ ہوا جس میں مرکزی نمائندہ نے عہدیداران کو شعبہ تربیت، اصلاح وارشاد، تحریک جدید اور وقف جدید کے کام کا جائزہ لے کر کمزوریوں کی طرف توجہ دلائی.نیز عہدیداران کو اپنے اپنے حلقہ جات کے دورے کرنے اور اجلاسات عام اور اجلاسات عاملہ با قاعدگی کے ساتھ منعقد کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری ہی رہی.اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا.احباب جماعت کو تربیتی امور مثلاً نماز جمعہ نماز با جماعت اور حضور کے خطبات کی کیسٹیں اور نئی نسل کی تربیت اور تحریک جدید کے وعدہ جات کی طرف توجہ دلائی.اس اجلاس میں انصار چھیالیس ، خدام ستائیں ، اطفال آٹھ سمیت اکیاسی رہی.حاضری میں کمی کی وجہ تیز آندھی اور طوفان تھا.تاریخ : ۱۴ جون ۱۹۸۸ء مقام : اسلامیہ پارک لاہور پورٹ: اجلاس عاملہ: مجلس انصار اللہ کے تحت نماز عصر کے بعد اجلاس عاملہ منعقد ہوا.جس میں مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے عہدیداران کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور شعبہ تربیت، اصلاح وارشاد، ایثار، تحریک جدید اور وقف جدید کی طرف خصوصی توجہ دلائی.ممبران عاملہ کو حلقہ جات کے دورہ جات کے دورے کرنے کی طرف بھی توجہ دلائی.نیز جمعہ کے روز کتب کے اسٹال لگانے کا معاملہ بھی طے کیا گیا.ممبران عاملہ کی حاضری ستا رہی.

Page 292

۲۶۶ تاریخ : ۱۴ جون ۱۹۸۸ء مقام سمن آبا دلا ہور رپورٹ: اجلاس عاملہ: مجلس انصار اللہ کے تحت بعد نماز مغرب اجلاس عاملہ منعقد ہوا جس میں عہد یداران کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور جن شعبہ جات میں کمزوری پائی گئی.ان کی طرف خصوصی توجہ دلائی گئی نیز اجلاسات عام اور عاملہ با قاعدگی سے کروانے کی طرف خاص توجہ دلائی گئی.بعد میں جمعہ کے روز کتب کا اسٹال لگانے کا معاملہ طے کیا گیا.عاملہ کی حاضری آ رہی.اجلاس عام : اجلاس عاملہ کے بعد مجلس انصار اللہ کے تحت اجلاس عام منعقد ہوا.احباب جماعت کو مخاطب کرتے ہوئے مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے تربیتی امور مثلاً نماز با جماعت نماز جمعہ، حضور کے خطبات کی کیسٹیں سننے اور نئی نسل کی تربیت کی طرف توجہ دلائی.اس کے علاوہ شعبہ اصلاح وارشاد اور تحریک جدید کی اہمیت بھی بیان کی.حاضری انصار پچیس ، خدام پندرہ ، اطفال چھ کل حاضری چھیالیس رہی.تاریخ : ۲۴ جون ۱۹۸۸ء مقام: شیخو پوره مرکزی نمائندگان : مکرم صوفی محمد اسحق صاحب استاد جامعہ احمدیہ ، مکرم حافظ عبدالمنان صاحب کوثر مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء : ۲۴ جون کو شیخو پورہ شہر میں اجلاس زعماء مجالس ضلع شیخو پورہ منعقد ہوا.مکرم صوفی محمد اسحق صاحب نے تربیتی امور کے متعلق مختلف اقتباسات پڑھ کر سنائے.اس کے بعد عہد یداران کو نظام جماعت کی پابندی کرنے ، پروگرام داعی الی اللہ کو جاری کرنے ، بجٹ کو سو فیصد وصول کرنے ، کلاس داعی الی اللہ منعقد کرنے ، مرکزی خطوط کے بر وقت جواب بھجوانے تقسیم کیسٹ کو فروغ دینے اور خدمت خلق کی طرف توجہ دلائی.اجلاس میں چھتیں مجالس کی نمائندگی ہوئی.تاریخ : ۲۴، ۲۵ جون ۱۹۸۸ء مقام: سیالکوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مجلس ، مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح وارشاد، مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: صبح ساڑھے دس بجے زعماء مجالس ضلع کا اجلاس منعقد ہوا.مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے شعبہ عمومی کے تحت مجلس عاملہ مکمل کرنے کی طرف توجہ دلائی.اس کے علاوہ شعبہ تربیت کے تحت وقت کی قربانی کے سلسلہ میں حضرت اقدس بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ کے اقتباسات پڑھ کر سنائے گئے.مجالس عاملہ کی تشکیل اور مجلس کے کاموں کے لئے زیادہ سے زیادہ وقت دینے کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے دعوت الی اللہ کے کام کا جائزہ لیا اور دعوت الی اللہ بذریعہ کیسٹ سنانے تقسیم لٹریچر، انعقاد جلسہ جات سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم ، خطوط اور دعا کے طریق کار کی وضاحت کی.اس کے بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے دعوت الی اللہ، شعبہ تربیت، شعبہ عمومی اور شعبہ مال کی طرف توجہ دلائی.اجلاس میں ننانوے زعماء ونمائندگان مجالس نے شرکت کی.

Page 293

۲۶۷ نماز جمعہ: اجلاس کے بعد نماز جمعہ پڑھی گئی.خطبہ مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے جہاد بالقرآن اور مالی قربانی کے موضوع پر دیا.حاضری تین سو پچاس رہی.اجلاس عاملہ: بعد نماز جمعہ اجلاس عاملہ منعقد ہوا جس میں مکرم ناظم صاحب ضلع مکرم زعیم اعلیٰ صاحب سیالکوٹ شرقی اور دو نائبین شریک ہوئے.عہدیداران کو مجالس کے دوروں اور زعیم اعلیٰ سیالکوٹ غربی کے انتخاب کی طرف توجہ دلائی.سلائیڈز لیکچر: بعد نماز مغرب و عشاء بیت الذکر پورن نگر میں سلائیڈ ز لیکچر کا انعقاد ہوا.لیکچر مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے تربیتی امور اور دعوت الی اللہ کے موضوع پر دیا.خدام ، اطفال اور انصار کی کل حاضری ستر رہی.نماز تہجد و درس: مجلس انصار اللہ کے تحت نماز تہجد باجماعت کا اہتمام کیا گیا جو مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے پڑھائی.اس کے بعد درس دیا جس میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے طریق کار کے مطابق عہد یداران کو مشورہ کے ساتھ کام کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری بارہ رہی.تاریخ : ۲۷ جون ۱۹۸۸ء مقام : چک ۳۷ جنوبی ضلع سرگودھا مرکزی نمائندگان : ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : اجلاس عام نماز مغرب و عشاء کے بعد ایک اجلاس عام ہوا.حاضری انصار و خدام ا ، اطفال ، لجنات یا کل حاضری ہی تھی.اجلاس میں تربیتی امور پر سوال و جواب کے رنگ میں نمازوں، تلاوت قرآن کریم ، تربیت اولا د تحریک جدید کا پس منظر، اس کی اہمیت اور چندوں میں اضافہ اور وصولی کو بہتر بنانے کے بارہ میں توجہ دلائی گئی.بعض امور کے بارہ میں انفرادی وعدے لئے گئے.دوره مجالس سندھ.۱۷ارجون ۱۹۸۸ء تا یکم جولائی ۱۹۸۸ء مقام : روہڑی سندھ مرکزی نمائندگان: کرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تجنید ، مکرم منور یم صاحب خالد قائد تعلیم ،مکرم پروفیسر سلطان اکبر صاحب مرکزی نمائنده مختصر رپورٹ : آمد روہڑی : ۱۷ جون ۱۹۸۸ء کو مرکزی وفد کے اراکین ربوہ سے روہڑی پہنچے جہاں سے دو حصوں میں تقسیم ہو کر مکرم محمد اسلم صاحب صابر بالائی سندھ اور مکرم منور شمیم صاحب خالد اور مکرم محمد سلطان اکبر صاحب زیریں سندھ کے لئے خیر پور روانہ ہو گئے.اجلاسات عام میں انصار، خدام اور اطفال کو مرکز کے ساتھ وابستگی ، مرکزی پروگراموں سے شعوری آگاہی اور اس حوالہ سے ہر احمدی کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی گئی.خلافت کی اہمیت ، خلیفہ وقت کے ساتھ دعائیہ خطوط کے ذریعہ ذاتی تعلق بچوں کو دعائیہ خطوط حضور کی خدمت میں لکھنے کی عادت ، نماز با جماعت

Page 294

۲۶۸ میں با قاعدگی ، مساجد کو آباد کرنا ، قرآن کریم کی تلاوت کی آواز روزانہ صبح ہر احمدی گھرانہ سے سنائی دے، کتب حضرت مسیح موعود کا باقاعدہ مطالعہ کرنا، کتب کے درس کا اہتمام کرنا، دعوت الی اللہ کے فریضہ کو موقع محل کے مطابق ادا کرنا، مرکزی اجتماعات اور جلسہ سالانہ کے مقررہ ایام میں مرکز پہنچ کر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی دعاؤں کا وارث بننے کی کوشش کریں، حضور کی صحت و سلامتی کے لئے دعائیں کرنا ، مباہلہ کے چینج کے شاندار نتائج کے لئے خدا تعالیٰ کے حضور گڑ گڑا کر دعائیں کرنا وغیرہ امور کی طرف توجہ دلائی گئی.ان اجلا سات میں اطفال و خدام کے سوالات کے جوابات دینے کا موقع بھی ملتا رہا اور حوصلہ افزائی کے لئے انعامات بھی دیئے گئے.بڑی مجالس کے اجلاسات میں حضور پر نور کے خطبات مباہلہ کے خلاصے بھی پڑھ کر سنائے جاتے رہے.ان دورہ جات کی تفصیل الگ الگ ریکارڈ کی جاتی ہے.۱- مکرم پر و فیسر محمد اسلم صابر صاحب تاریخ: ۱۷ جون ۱۹۸۸ء مقام سکھر سیمنٹ فیکٹری، گوٹھ عنایت اللہ، گدو بیراج مختصر رپورٹ : نماز جمعہ و جائزہ سکھر: ۱۷ جون ۱۹۸۸ء کو مرکزی نمائندہ نے سکھر میں نماز جمعہ پڑھائی.کل حاضری پینتیس تھی جس میں کراچی سے آمد خادم بھی شامل تھے.۳ جون اور ۱۰ جون کے خطبات حضور انور کی روشنی میں فرائض کی طرف توجہ دلائی.بعد ازاں انصار کا جائزہ اجلاس بلایا گیا.مختصر رپورٹ : اجلاس عام سیمنٹ فیکٹری مکرم زعیم صاحب کے گھر پر تین بجے اجلاس بلایا گیا.حاضری انصار چار رہی.اور ۱۰ جون کے خطبات کا خلاصہ سنایا گیا.ان امور کے بارہ میں خصوصی دعاؤں کی تلقین کی گئی.نمازوں کی پابندی اور اخلاق حسنہ کی طرف توجہ دلائی گئی.مختصر رپورٹ : اجلاس عام گوٹھ عنایت اللہ : ساڑھے بارہ بجے گوٹھ عنایت اللہ میں اجلاس عام ہوا.حاضری انصار تین ، خدام پانچ ، اطفال چھ کل چودہ رہی.خطبات کا خلاصہ بیان کیا گیا.زیر تعمیر البیت کے مینار بنانے پر معاندین نے شکایت کر دی جس پر انتظامیہ نے جماعت کے عہدیداران کو بلایا.ایک سندھی بھائی نے انتظامیہ کو بتایا کہ یہ گوٹھ ایک احمدی کی ہے.یہ اس کے مسلمان مزارعین ہیں.اس طرح بفضلہ تعالیٰ مخالفین نا کام ہوئے.ررپورٹ : اجلاس عام گردو بیراج: ۴ بجے سہ پہر مکرم مبارک احمد صاحب زعیم مجلس کے گھر پر اجلاس بلایا گیا.تعارف کے بعد خطبات کا خلاصہ بیان کیا گیا.مختصر رپورٹ : اجلاس عام ایکسن فیکٹری : نماز مغرب و عشاء جمع کی گئیں.پانچ انصار اور دو اطفال شریک اجلاس ہوئے.حضور کے خطبات کا خلاصہ بیان کیا گیا.اطفال کے لئے تربیتی کلاس جاری کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.کتب سلسلہ کے مطالعہ اور امتحانات میں شرکت کی تلقین کی گئی.

Page 295

۲۶۹ تاریخ : ۱۹ جون ۱۹۸۸ء مقام: میرپور ماتھیلو مختصر رپورٹ : اجلاس عام میر پور ماتھیلو : بعد از نماز مغرب و عشاء مرکز نماز کوارٹر مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب میں اجلاس عام ہوا.حاضری انصار دو، خدام چارا ور اطفال چار کل تعداد دس تھی.حضور کے خطبات کا خلاصہ سنایا گیا.نمازوں اور دعاؤں پر زور دینے کی تلقین کی.بچوں کی تعلیم و تربیت کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ : ۲۱ جون ۱۹۸۸ء مقام: لاڑکانہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام لاڑکانہ شہر: بعد نماز مغرب کوٹھی بیت الحمد میں اجلاس عام منعقد ہوا.حلقہ لطیف کے انصار حاضر اور شہر کے غیر حاضر تھے.چند خدام اور اطفال بھی موجود تھے.کل حاضری پندرہ تھی.تاریخ: ۲۲ جون ۱۹۸۸ء مقام: انورآباد مختصر رپورٹ : اجلاس عام انور آباد : نماز ظہر و عصر جمع کی گئی.بعد اس کے اجلاس ہوا حاضری تمہیں کے قریب تھی.اور ۱۰ جون کے خطبات کا خلاصہ بیان کیا گیا.نمازوں کی پابندی، دعاؤں ، مطالعہ کتب اور چندوں کی ادائیگی کی طرف توجہ دلائی گئی.مکرم مولوی محمد انور صاحب صدر جماعت کی خواہش پر بعد نماز عشاء مستورات سے خطاب کیا گیا.تاریخ : ۲۳ جون ۱۹۸۸ء مقام: جیکب آباد ررپورٹ : اجلاس عام جیکب آباد: بعد نماز عصر اجلاس عام منعقد ہوا.۳ اور ۱۰ جون کے خطبات کا خلاصہ بیان کیا گیا.نمازوں کی پابندی ، دعاؤں اور مالی قربانی کی طرف توجہ دلائی گئی.۲۴ جون ۱۹۸۸ء کو مرکز کا پیغام بذریعہ ٹیلی فون موصول ہونے پر مکرم محمد اسلم صاحب صاحب نے ربوہ کے لئے روانگی اختیار کی.۲- مکرم منور ثیم خالد صاحب قائد تعلیم و مکرم پر و فیسر محمد سلطان اکبر صاحب تاریخ: ۱۷ جون ۱۹۸۸ء مقام: خیر پور مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز جمعہ اجلاس عام ہو ا کل حاضری آٹھ تھی.مختلف تربیتی موضوعات پر پچاس منٹ تک مرکزی نمائندگان نے خطاب کیا اور اجون کا خطبہ سنایا گیا.تاریخ: ۱۷ جون ۱۹۸۸ء مقام : گوٹھ چیمہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا اور تعارف کرایا گیا.حاضری میں تھی.با قاعدہ تفصیلی اجلاس بعد نماز عشاء منعقد ہوا.اجلاس کے بعد رات دس سے گیارہ بجے تک کیسٹ خطبہ مباہلہ سنائی گئی.تاریخ: ۱۸ جون ۱۹۸۸ء مقام : گوٹھ سلطان علی صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز عصرا جلاس عام ہوا.حاضری اجلاس ہوا تھی.تاریخ: ۱۸ جون ۱۹۸۸ء مقام : گوٹھ جلال الدین

Page 296

۲۷۰ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز عصر اجلاس عام ہوا.کل حاضری میں تھی.اس جماعت نے مربی یا معلم جلد بھجوانے کے لئے شدید خواہش کا اظہار کیا.تاریخ : ۱۸ جون ۱۹۸۸ء مقام : گوٹھ فتح دین مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا.کل حاضری تھیں تھی.تاریخ: ۱۸ جون ۱۹۸۸ء مقام: گوٹھ تھے خان مختصر رپورٹ : اجلاس عام: بعد نماز عشاء کیسٹ مباہلہ سنائی.بعد نماز فجرا جلاس عام منعقد ہوا جو ایک گھنٹہ تک جاری رہا.کل حاضری دس تھی.تاریخ : ۱۹ جون ۱۹۸۸ء مقام: کرونڈی مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز ظہر اجلاس عام ہوا.کل حاضری انصار، خدام، اطفال، لجنہ اور ناصرات پچہتر تھی.حضور کے۳ جون کے خطبہ کا خلاصہ سنایا گیا.تاریخ : ۲۰ جون ۱۹۸۸ء مقام : سکرنڈ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : صبح ۸ بجے اجلاس عام منعقد ہوا.کل حاضری تھیں تھی.تاریخ : ۲۰ جون ۱۹۸۸ء مقام مورو مختصر رپورٹ : اجلاس عام: صبح ساڑھے گیارہ بجے اجلاس عام منعقد ہوا.کل حاضری نو تھی.تاریخ : ۲۰ جون ۱۹۸۸ء مقام : قمر آباد مختصر رپورٹ : اجلاس عام : ڈیڑھ بجے بعد دو پہرا جلاس عام منعقد ہوا.کل حاضری ستائیس تھی.تاریخ : ۲۰ جون ۱۹۸۸ء مقام: رحمان آباد مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا.کل حاضری پینتیس تھی.تاریخ : ۲۰ جون ۱۹۸۸ء مقام : نواب شاہ شہر مختصر رپورٹ: اجلاس عام : بعد نماز مغرب مکرم انور ندیم علوی صاحب ایڈووکیٹ کی زیر صدارت آٹھ بجے سے ساڑھے نو بجے تک اجلاس عام ہوا.کل حاضری چھپیں تھی.تاریخ : ۲۱ جون ۱۹۸۸ء مقام: شہداد پور مختصر رپورٹ : اجلاس عام : اجلاس عام بعد نماز مغرب منعقد ہوا.کل حاضری سات تھی.تاریخ : ۲۲ جون ۱۹۸۸ء مقام : گوٹھ احمد پور مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا.کل حاضری با ئیں تھی.تاریخ : ۲۲ ۲۳ جون ۱۹۸۸ء مقام: گوٹھ فتح پور مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز فجر اجلاس عام منعقد ہوا.کل حاضری بہتیں تھی.

Page 297

۲۷۱ تاریخ : ۲۴ جون ۱۹۸۸ء مقام: عزیز آباد کراچی مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا.انصار ستاون ، خدام اکہتر ، اطفال تین کل حاضری ایک سو اکتیس رہی.اجلاس عام کے بعد خدام کا تقریری مقابلہ ہوا جو رات سوا دس بجے تک جاری رہا.تاریخ: ۲۵ جون ۱۹۸۸ء مقام: ڈرگ روڈ کراچی ررپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب آٹھ بجے سے سوا نو بجے تک جاری رہا.کل حاضری تہیں رہی.اجلاس عاملہ اجلاس عاملہ سوا نو بجے سے پونے دس بجے تک اجلاس عاملہ جاری رہا.تاریخ: ۲۶ جون ۱۹۸۸ء مقام : ناظم آباد کراچی سر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا.جس میں اندازاً بجھپیس غیر از جماعت احباب بھی شریک ہوئے.یہ اجلاس نما ز عشاء تک جاری رہا.اجلاس عاملہ: بعد نماز عشاء اجلاس عاملہ منعقد ہوا جس میں کام کو مزید آگے بڑھانے کے لئے طریق کار بتایا گیا.تاریخ: ۲۷ جون ۱۹۸۸ء مقام : نظامت ضلع کراچی مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ نظامت ضلع : بعد نماز مغرب مجلس عاملہ ضلع کراچی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں زعماء اعلیٰ یا ان کے نمائندے بھی شریک ہوئے.یہ اجلاس پونے دو گھنٹے تک جاری رہا.اجلاس میں شعبہ وار کام کا جائزہ لیا گیا اور کام کو منظم طور پر آگے بڑھانے کا طریق بتایا گیا.تاریخ : ۲۸ جون ۱۹۸۸ء مقام : مارٹن روڈ کراچی مختصر رپورٹ : اجلاس عام: بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا جو سوا گھنٹہ جاری رہا.کل حاضری ستر تھی.تاریخ : ۳۰ جون ۱۹۸۸ء مقام: کلفٹن کراچی مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب چوہدری مقبول احمد صاحب کے مکان پرڈیفنس میں اجلاس عام منعقد ہوا جو ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہا.حاضری اجلاس پینسٹھ تھی.اجلاس عاملہ: اجلاس عام کے بعد مختصر سا اجلاس عاملہ ہوا.شعبہ جات کا جائزہ لینے کے بعد کام کو آگے بڑھانے کا طریق کار بتایا گیا.تاریخ : یکم جولائی ۱۹۸۸ء مقام: مالیر کراچی مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم منور شیم صاحب خالد کی صدارت میں صبح نو بجے اجلاس عام منعقد ہوا.حاضری انصار چوون ، خدام تیره ، اطفال نوکل حاضری چھہتر رہی.اجلاس عاملہ: اجلاس عام کے بعد اجلاس عاملہ منعقد ہوا.شعبہ جات کا جائزہ لینے کے بعد کام کو آگے بڑھانے کا طریق کار بتایا گیا.تاریخ : یکم جولائی ۱۹۸۸ء مقام : اورنگی ٹاؤن کراچی

Page 298

۲۷۲ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم محمد سلطان اکبر صاحب مرکزی نمائندہ کی صدارت میں صبح نو بجے اجلاس عام منعقد ہوا.حاضری انصار چالیس ، خدام تئیس ، اطفال ہیں کل تریاسی رہی.تاریخ : یکم جولائی ۱۹۸۸ء مقام: النور ،گلشن اقبال کراچی مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم منور شمیم صاحب خالد قائد تعلیم کی صدارت میں ہر دو مجالس کا مشترکہ اجلاس عام بیت النور میں منعقد ہوا.یہ اجلاس بعد نماز جمعہ شروع ہوا جو آدھ گھنٹہ جاری رہا.نماز جمعہ میں حاضری چھ سو تھی لیکن اجلاس عام میں کل حاضری ایک سو چھپیں تھی.مقام صدر کراچی اجلاس عاملہ: اجلاس عام کے بعد اجلاس عاملہ منعقد ہوا جس میں شعبہ وار کام کا جائزہ لے کر کام کو آگے بڑھانے کے لئے طریق کا ربتائے گئے.تاریخ : یکم جولائی ۱۹۸۸ء مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم منور شمیم صاحب خالد کے زیر صدارت بعد نماز مغرب مجلس صدر کراچی کا اجلاس عام احمد یہ ہال میں منعقد ہوا.جو ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہا.کل حاضری تھیں تھی.اجلاس عاملہ: بعد نماز عشاء اجلاس عاملہ منعقد ہوا.شعبہ جات کے کام کا جائزہ لے کر کام کو آگے بڑھانے کی طریق کا ربتائے گئے.دورہ اضلاع ڈیرہ غازیخان ، مظفر گڑھ ولیہ مکرم صوفی محمد الحق صاحب اور مکرم ملک غلام نبی صاحب پر مشتمل مرکزی وفد یکم جولائی ۱۹۸۸ء کور بوه سے روانہ ہوا.رات ملتان میں قیام کیا اور ۲ جولائی کو ڈیرہ غازی خان پہنچا.اس دورہ میں ڈیرہ غازیخان ، مظفر گڑھ شہر، علی پورا اور لیہ کی مجالس میں اجلاسات منعقد کئے گئے.تاریخ : ۲ جولائی ۱۹۸۸ء مقام : ڈیرہ غازی خان شہر اجلاس عام بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.تربیتی امور اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی گئی.کل حاضری چودہ انصار سمیت اکیس تھی.مکرم ناظم صاحب ضلع کا تقرر چند روز قبل ہوا تھا انہوں نے وعدہ کیا کہ جلد مجلس عاملہ تجویز کر کے مرکز بھجوا دی جائے گی.عاملہ کے اجلاس کی بجائے مکرم زعیم صاحب ڈیرہ غازی خان شہر سے ماہ مئی اور جون ۱۹۸۸ء کی رپورٹ تیار کروائی گئی.تاریخ : ۳ جولائی ۱۹۸۸ء مقام : مظفر گڑھ شہر مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.ہر دو مرکزی نمائندگان نے تربیتی امور پر تقاریر کیں.اس اجلاس کی کل حاضری ۲۱ تھی.اجلاس عام کے بعد مظفر گڑھ شہر کے زعیم کا انتخاب کروایا گیا.ماہ مئی، جون ۱۹۸۸ء کی رپورٹ اکٹھی تیار کروائی گئی.

Page 299

۲۷۳ تاریخ : ۴ جولائی ۱۹۸۸ء مقام: علی پورشہر مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.ہر دو مرکزی نمائندگان نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.اس اجلاس کی کل حاضری تریسٹھ تھی.جس میں مندرجہ ذیل مجالس کے انصار اور خدام شامل تھے.جتوئی شہر سترہ ، شہر سلطان پانچ علی پور شہرا کیا لیس.کل تعداد تریسٹھ.مکرم ناظم صاحب ضلع نے وعدہ کیا کہ وہ چند روز میں اپنی عاملہ کی مرکز سے منظوری حاصل کر لیں گے.اس کے بعد علی پور کے زعیم کا انتخاب کروایا گیا.تاریخ: ۵ جولائی ۱۹۸۸ء مقام : لیہ شہر مختصر رپورٹ: اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.مکرم صوفی محمد اسحق صاحب نے احباب جماعت کو ان کی ذمہ داریوں اور تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.باوجود بارش کے حاضری انصار پانچ ، خدام آٹھ ، اطفال بارہ کل چھپیں تھی.مکرم زعیم صاحب سے اپریل مئی، جون ۱۹۸۸ء تین ماہ کی رپورٹ اکٹھی تیار کروائی گئی.دورہ لاہور مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تجنید ، مکرم ملک محمد عبد اللہ صاحب نائب قائد اصلاح وارشاد، اور مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد نائب قائد اصلاح وارشاد پر پر مشتمل وفد نے لاہور میں سمن آباد اور ماڈل ٹاؤن کی مجالس کا دورہ کیا.تاریخ: ۵ جولائی ۱۹۸۸ء مقام سمن آبا دلا ہور ررپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب البیت سمن آباد میں اجلاس ہوا.اجلاس مختصر سا کیا گیا.کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد نے دعوت الی اللہ کے ذرائع اور مکرم محمد عبد اللہ صاحب نے دعوت الی اللہ کے بعض ذاتی واقعات بیان کئے اور محمد اسلم صاحب صابر نے نماز با جماعت ، مطالعہ کتب اور نئی نسل کی تربیت کے بارہ میں توجہ دلائی.حاضری کل انصار خدام تمہیں تھی.تاریخ : ۶ جولائی ۱۹۸۸ء مقام : ماڈل ٹاؤن لاہور مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب نے دعوت الی اللہ کے ذرائع بیان کئے.مکرم ملک محمد عبد اللہ صاحب نے تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے مطالعہ کتب حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ کی ضروت کے بارہ میں گزارشات کیں.انصار ، خدام اور اطفال کی کل حاضری ایک سو بیاسی تھی.بزم ارشاد: بعد نماز عشاء بزم ارشاد کا اجلاس ہوا.جس میں چند مقامی احباب نے ذاتی تجربات بسلسلہ دعوت الی اللہ بیان کئے.مکرم محمد اسلم صاحب صابر اور مکرم کیپٹن شمیم خالد صاحب نے بھی حصہ لیا یہ اجلاس ساڑھے نو بجے شب ختم ہوا.

Page 300

۲۷۴ جائزه مجالس جڑانواله و چک ۵۵۹گب جڑانوالہ اور چک ۵۵۹ گ ب ضلع فیصل آباد کی مجالس کے جائزہ کے لئے مکرم محمد اسلم شاد صاحب، مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر ، مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی اور مکرم اعجاز احمد صاحب کا رکن دفتر مرکز سے تشریف لے گئے.تاریخ: ۸/ جولائی ۱۹۸۸ء مقام: جڑانوالہ مختصر رپورٹ: اجلاس زعماء انصار الله : مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب کی صدارت میں صبح ساڑھے دس بجے اجلاس کی کاروائی تلاوت اور عہد کے بعد شروع ہوئی.مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے شعبہ عمومی ، مجلس عاملہ کی اہمیت ، اجلاسات عاملہ واجلاس عام اور ماہوار ر پورٹ کی اہمیت بیان کی.مکرم بشیر احمد صاحب قمر نے دعوت الی اللہ کی اہمیت بیان کرنے کے بعد جائزہ لیا.صدر صاحب اجلاس نے تربیت اولا د اور قیام نماز کی طرف توجہ دلائی.بعد ازاں مقامی مربی صاحب نے اساتذہ کرام سے دعوت الی اللہ کے موضوع پر خطاب کیا.اس اجلاس میں مکرم مربی صاحب نے مقامی سکولوں کے اساتذہ کو بھی بلایا ہوا تھا.اجلاس میں حاضری زعماء تحصیل جڑانوالہ سینتیس تھی.خطبہ جمعہ: مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے خطبہ جمعہ میں نماز با جماعت اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار، خدام، اطفال اور لجنات سو تھی.علمی جائزہ: نماز جمعہ کے بعد انصار، خدام اور اطفال کو ٹھہرایا گیا.حضورانور کے ارشاد کے مطابق احباب سے علمی سوالات کئے.دو اطفال کو نمایاں جوابات دینے پر مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے انعام دیا.بعد ازاں مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے دعا کروائی.حاضری انصار، خدام اور اطفال پچپن تھی.تاریخ : ۸ جولائی ۱۹۸۸ء مقام : چک ۵۵۹گ.تحصیل جڑانوالہ مختصر رپورٹ: اجلاس عام : بعد نماز عصر اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم حبیب احمد صاحب مربی سلسلہ نے مباہلہ کے پس منظر میں عبادات اور نمازوں کی اہمیت بیان کی.اس کے بعد مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے دعاؤں کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے ماہوار کارگزاری رپورٹ بر وقت بھیجوانے اور ہر ماہ اجلاسات منعقد کرانے کی طرف توجہ دلائی.آخر میں مکرم محمد اسلم شاد صاحب نے صدارتی ریمارکس دیئے.دعا کے ساتھ اجلاس کی کارروائی مکمل ہوئی.ضلع بہاولپور کا دورہ مجالس کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے مکرم منور شمیم خالد صاحب قائد تعلیم اور مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب قائد وقف جدید نے ۸ جولائی سے ۱۱ جولائی ۱۹۸۸ ء تک ضلع بہاولپور کا دورہ کیا.تاریخ : ۸ جولائی ۱۹۸۸ء مقام : بہاولپور شہر

Page 301

۲۷۵ مررپورٹ : اجلاس عام : ۲ بج کر ۵ ۵ منٹ پر اجلاس عام شروع ہوا.مکرم منور شمیم خالد صاحب نے صدر محترم کی ہدایات کی روشنی میں خطاب کیا.حاضری انصار سولہ، خدام بائیس ، اطفال آٹھ ، لجنات سات کل ترین تھی.اجلاس عاملہ: مختلف شعبہ جات کا جائزہ لینے کے بعد ضروری ہدایات دی گئیں.تاریخ: ۸ جولائی ۱۹۸۸ء مقام: اوچ شریف مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز عشاء اجلاس عام منعقد ہوا جو دس بجے رات تک جاری رہا.کل حاضری تیرہ تھی.مرکزی ہدایات کی روشنی میں شعبہ وار کار کردگی کا جائزہ لیا گیا.اجلاس عام کے بعد مکرم زعیم صاحب کے گھر پر لجنہ کا ضروری اجلاس ہوا جس میں مکرم ناز صاحب نے مباہلہ کے خطبات کی روشنی میں خطاب کیا.مقام : شکرانی بستی.طاہر بستی تاریخ: 9 جولائی ۱۹۸۸ء مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز فجر پانچ بجے اجلاس عام ہوا جو چھ بجے تک جاری رہا.کل حاضری دس رہی.مجلس سوال و جواب : ساڑھے سات بجے سے ساڑھے آٹھ بجے تک مجلس سوال و جواب ہوئی.اس اجلاس میں دعوت الی اللہ کا بھی موقع ملا.انصار ، خدام، اطفال کے علاوہ تین غیر از جماعت دوست بھی شریک اجلاس تھے.کل حاضری ہیں تھی.تاریخ: 9 جولائی ۱۹۸۸ء مقام: احمد پور شرقیہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز عصر ایک احمدی کے ڈیرے پر اجلاس عام ہوا.حاضری اٹھارہ تھی.تاریخ: 9 جولائی ۱۹۸۸ء مقام: چک نمبر ۲۳ P.N.D ضلع بہاولپور مختصر رپورٹ : اجلاس عام: بعد نماز مغرب بیت الذکر میں اجلاس عام ہوا.کل حاضری اٹھارہ تھی.افراد جماعت میں باہمی اختلافات تھے.اس چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے مکرم ناز صاحب نے اجلاس کو تنبیہ کا ذریعہ بنایا اور انہیں اپنی اصلاح کرنے کے لئے بہت موثر انداز میں توجہ دلائی.شرکاء اجلاس نے وعدہ کیا کہ وہ اصلاح کی کوشش کریں گے.تاریخ : ۱۰ جولائی ۱۹۸۸ء مقام : حمید آباد ضلع بہاولپور مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز عصر اجلاس عام ہوا.عمومی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.یہاں پر ایک بیعت بھی ہوئی.اجلاس کے بعد نئے احمدی دوست کی استقامت کے لئے دعا کی گئی.حاضری مردوزن پچھپیں تھی.تاریخ: ۱ جولائی ۱۹۸۸ء مقام: چک ۸۴ فتح ضلع بہاولپور مختصر رپورٹ اجلاس عام بعد نما ز عشاء اجلاس عام ہوا.جو سوا نو بجے سے ساڑھے دس بجے تک جاری رہا.اجلاس میں حاضری انصار ، خدام، اطفال ستاسٹھ تھی.چک مراد کی عاملہ تشکیل دی گئی.تاریخ : ۲۹ جولائی ۱۹۸۸ء مقام: جہلم مرکزی نمائندگان : مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح و ارشاد، مکرم ملک محمد عبد اللہ صاحب

Page 302

نائب قائد اصلاح و ارشاد، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن مجلس انصار اللہ مرکزیہ مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: اجلاس کی کاروائی ۱۱ بجے سے ۱۲ بجے تک جاری رہی.عمومی ، مال اور اصلاح وارشاد کے کام کا جائزہ لیا گیا.انہیں پروگرام سمجھائے گئے.کل حاضری چودہ تھی.خطبہ جمعہ: مکرم ملک محمد عبداللہ صاحب نے خطبہ جمعہ میں دعوت الی اللہ کی اہمیت سنت نبوی سے خوب واضح فرمائی.کل حاضری دوسو تھی.سلائیڈ زلیکچر: سلائیڈز کے ذریعہ حضور انور کے دورہ جات کی مساعی پیش کی گئی.حاضرین کی تعدا داند از استر تھی.تاریخ: ۲۹ جولائی ۱۹۸۸ء مقام: سمندری ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر، مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے خطبہ جمعہ دیا.دعوت الی اللہ کے تعلق میں عبادات کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے نماز با جماعت اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.اجلاس عام بعد نماز جمعہ اجلاس عام ہوا.مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے سلسلہ کے کاموں کے لئے وقت کی قربانی اور تنظیم کو مضبوط کرنے کی طرف توجہ دلائی.بعد ازاں خدام اور اطفال کو علمی سوالات کے ذریعہ معلومات بہم پہنچائی گئیں.قرآن پاک کی بعض دعاؤں کی طرف بھی توجہ دلائی گئی.کل حاضری پندرہ تھی.مقام: شاہ تاج شوگر ملز ضلع گجرات تاریخ: ۳۰ جولائی ۱۹۸۸ء مرکزی نمائندگان : مکرم ملک محمد عبد اللہ صاحب ، مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر ، کرم غلام حسین صاحب کارکن مجلس مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز عصر اجلاس عام ہوا.دعوت الی اللہ کی اہمیت پر ملک محمد عبداللہ صاحب نے اور دعوت الی اللہ کے ذرائع اور طریق پر مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر نے روشنی ڈالی.کل حاضری باسٹھ تھی.دوره ضلع گجرات مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد نائب قائد اصلاح و ارشاد اور مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح وارشاد نے کھاریاں ، تہال اور نصیر ضلع گجرات میں رابطہ کیا.تاریخ: ۲۹ جولائی ۱۹۸۸ء مقام : کھاریاں ضلع گجرات مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ: وفد ساڑھے نو بجے کھاریاں پہنچا.امیر صاحب نے کھاریاں اور نواح کے صدران کو اکھٹا کیا تھا.حاضرین سے قائد صاحب اصلاح وارشاد نے خطاب کیا او د عوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.بعد میں مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب نے تفصیلی رنگ میں ہفتہ اصلاح وارشاد کرنے کی تحریک کی اور پروگرام سے آگاہ کیا.نماز جمعہ خطبہ مکرم مولوی طاہر مہدی صاحب مربی سلسلہ نے پینتالیس منٹ دعوت الی اللہ کے موضوع پر دیا.جمعہ کی حاضری تین سو کے لگ بھگ تھی.

Page 303

۲۷۷ اجلاس عاملہ: بعد نماز جمعہ اجلاس عاملہ ہوا.جس میں کھاریاں جماعت انصار اللہ ، خدام الاحمدیہ کی مجالس عاملہ شامل تھیں.اس اجلاس میں مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب نے حاضرین کے مشورہ سے دعوت الی اللہ کی تنظیم بنانے بزم ارشاد قائم کرنے اور تنظیمی ڈھانچے کو فعال بنانے کی تجاویز کو آخری شکل دی.حاضری پچپیں تھی.ویڈیو: رات احباب ویڈیو کے لئے مدعو تھے.پروگرام شروع ہونے سے قبل کیپٹن صاحب نے دعوت الی اللہ کے ذرائع پر مختصر تقریر کی.ویڈیو پروگرام اڑھائی گھنٹے جاری رہا.ساڑھے دس بجے پروگرام ختم ہوا.حاضری ایک سو پچاس تھی.تاریخ: ۳۰ جولائی ۱۹۸۸ء مقام : تہال ضلع گجرات مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز ظہر اجلاس عام ہوا جس میں حاضری ساٹھ تھی.تربیت اور دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقاریر ہوئیں.اجلاس عاملہ: اجلاس عام کے بعد تہال اور نصیرہ کی مجالس انصار اللہ ، خدام الاحمدیہ اور لجنہ اماءاللہ کا مشترکہ اجلاس ہوا.جس میں دعوت الی اللہ کی تنظیم کو مضبوط بنانے اور فعال کرنے کی تجاویز ہوئیں.حاضری ستر تھی.تربیتی اجلاس: ظہر سے قبل اطفال کا تربیتی اجلاس ہوا جس کو کیپٹین صاحب نے خطاب کیا.شام سیر کے وقت آٹھ اطفال ہمراہ تھے.انہیں قصص الانبیاء سنائے گئے.ویڈیو کیسٹ : بعد نماز مغرب ویڈیو کا انتظام تھا.حاضری اسی تھی.بڑی دلچپسی سے مجالس سوال و جواب کو دیکھا اور سنا گیا.تاریخ: ۳۱ جولائی ۱۹۸۸ء مقام: نصیر ضلع گجرات سر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.مکرم مولوی محمد حسین صاحب مربی سلسلہ نے دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں ذاتی اصلاح اور تربیت کی طرف موثر توجہ دلائی.بعد ازاں مکرم کیپٹن صاحب نے دعوت الی اللہ کی اہمیت وضرورت اور دعوت الی اللہ کے طریقوں پر تقریر کی.لٹریچر بھی تقسیم کیا گیا.حاضری تقریبا چالیس تھی.دوره ضلع گجرات کھاریاں پر مکرم کیپٹن شمیم احمد خالد صاحب نائب قائد اصلاح و ارشاد اور مکرم مولوی محمد حسین صاحب مربی مشتمل وفد نے دھوریہ، چک سکندر، بوریا نوالی، ڈنگہ، بھلیر انوالہ، سماعیلہ ، پوڑ انوالہ، ڈھو، گڑھا جٹاں اور سرائے عالمگیر کا دورہ کیا.اس کی مختصر تفصیل درج کی جاتی ہے.تاریخ : یکم اگست ۱۹۸۸ء مقام : دھور یہ ضلع گجرات مختصر رپورٹ : اجلاس عام : ساڑھے نو بجے دھور یہ پہنچ گئے.تربیتی موضوع پر مربی صاحب نے اور دعوت الی اللہ کے موضوع پر کیپٹن صاحب نے تقریر کی اور لٹریچر تقسیم کیا.حاضری ۴۰ رہی.

Page 304

۲۷۸ تاریخ: یکم اگست ۱۹۸۸ء مقام: چک سکندر مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: ساڑھے بارہ بجے وفد چک سکندر پہنچا.اطفال کا تربیتی اجلاس ہوا.اس اجلاس میں چھپیس اطفال شریک ہوئے.اجلاس عام : بعد نماز ظہر اجلاس عام ہوا.جس میں مولوی محمد حسین صاحب مربی سلسلہ اور کیپٹن شمیم صاحب نے دعوت الی اللہ کی طرف حاضرین کو پر زور توجہ دلائی.لٹریچر بھی دیا گیا.تنظیمی ڈھانچہ از سرنو بنایا گیا.حاضری ساٹھ تھی.تاریخ : ۲ اگست ۱۹۸۸ء مقام: بوریا والی مختصر رپورٹ : اجلاس عام : جماعت چھوٹی تھی.چار دوست جمع ہو گئے تھے.ان کو تربیتی امورا اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ : ۲ اگست ۱۹۸۸ء مقام : ڈنگہ مختصر رپورٹ: وفد صبح نو بجے ڈنگہ پہنچ گیا اور دو پہر تک انفرادی ملاقاتیں کیں.اجلاس عام : بعد نماز ظہر اجلاس عام ہوا.مکرم کیپٹن صاحب نے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.مکرم مولوی محمد حسین صاحب مربی سلسلہ نے تربیت کی طرف حاضرین کو متوجہ کیا.چونکہ صرف چند خدام موجود تھے اس لئے کیپٹن صاحب نے خدام کی ذمہ داری اور طریق کار کا خصوصی تذکرہ کیا اور مرکز کی ہدایات ان تک پہنچائیں.تاریخ : ۲ اگست ۱۹۸۸ء مقام بھلیر انوالہ رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.جس میں لجنات ، ناصرات اور اطفال بھی شامل تھے.دعوت الی اللہ اور تربیت کی طرف توجہ دلائی گئی.ویڈیو: اجلاس عام کے بعد ویڈیو کا پروگرام ہوا.حاضری پینتیس کے قریب تھی.تاریخ : ۳ اگست ۱۹۸۸ء مقام : سماعیلہ ، پوڑانوالہ، ڈھو مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بارہ بجے اجلاس شروع ہوا.حاضری کل چھ ا حباب تھی.مربی صاحب نے اور پھر کیپٹن صاحب نے تربیت اور دعوت الی اللہ کے موضوع پر مختصراً کچھ عرض کیا.تاریخ: ۴ اگست ۱۹۸۸ء مقام: گڑھا جٹاں مختصر رپورٹ : اجلاس عام : گڑھا جٹاں میں مکرم کیپٹن عبد الحق صاحب کا ایک ہی گھرا نہ تھا ان کے تین بیٹے اور پھر ان کی اولادیں ہیں.مکرم کیپٹن صاحب نے دعوت الی اللہ منظم کرنے کی طرف توجہ دلائی اور مکرم مربی صاحب نے دعوت الی اللہ کے حوالہ سے اخلاقی اور تربیتی ترقی کی اہمیت بیان کی.حاضرین کو حسب ضروت لٹریچر بھی دیا گیا.تاریخ : ۴ اگست ۱۹۸۸ء مقام : سرائے عالمگیر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم قیوم صاحب صدر حلقہ کے ہاں اجلاس ہوا.حاضری کل چودہ تھی.مکرم کیپٹن

Page 305

۲۷۹ صاحب نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی.جماعت میں مشاورتی کمیٹی کا قیام، داعیان الی اللہ کی رجسٹریشن ، حضور انور کی خدمت میں خطوط لکھنے اور کام کو منظم طریقے سے آگے بڑھانے کی طرف توجہ دلائی گئی.مکرم مولوی محمد حسین صاحب مربی سلسلہ نے بھی دعوت الی اللہ کے موضوع پر روشنی ڈالی.بعد ازاں ناظم صاحب ضلع نے تنظیمی رنگ میں اس اہم تحریک پر عمل درآمد کرنے کی تفاصیل بیان کیں.دعا کے ساتھ اجلاس ختم ہوا.اس طرح دورہ مکمل ہو گیا.تاریخ: ۱۲ اگست ۱۹۸۸ء مقام: خانیوال مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا قائد تربیت ، مکرم صوفی محمد اسحق صاحب مربی - مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم اعجاز احمد صاحب کا رکن دفتر تقر ر پورٹ اجلاس زعماء سوا گیارہ بجے اجلاس زعماء مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا کی زیر صدارت شروع ہوا.مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے شعبہ عمومی کا جائزہ لیا.اور ضروری امور کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے شعبہ مال، تربیت، اصلاح و ارشاد اور تعلیم کا جائزہ لیا اور آئندہ کے لئے ہدایات دیں.حاضری زعماء تھی.خطبہ جمعہ: مکرم صوفی محمد اسحق صاحب نے خطبہ دیا.آپ نے گزشتہ انبیاء سے ان کی قوموں کا سلوک اور انجام بیان کیا.اس کے بعد جماعت پر ۱۹۳۴ء ،۱۹۵۳ء ،۱۹۷۴ء کے ابتلاء اور ترقی کا ذکر کیا.آخر میں حضرت خلیفہ امسیح الرابع کے ارشاد کے مطابق نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری سو کے قریب تھی.اجلاس عام : مکرم محمد اسلم صاحب شاد کی صدارت میں اجلاس ہوا.تلاوت اور نظم کے بعد مکرم خواجہ محمد ا کرم صاحب نے خدام اور اطفال کا علمی جائزہ لیا.اس کے بعد مکرم صوفی محمد اسحق صاحب نے تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی اور آخر میں مکرم محمد اسلم شاد صاحب صاحب نے نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری پیسٹ تھی.تاریخ : ۱۲ اگست ۱۹۸۸ء مقام : فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح و ارشاد، مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد نائب قائد اصلاح وارشاد، مکرم صو بیدار میجر برکت علی صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر کی صدارت میں ساڑھے نو بجے اجلاس شروع ہوا.تلاوت اور عہد کے بعد مکرم صو بیدار برکت علی صاحب نے مجلس کے مالی امور کے بارہ میں تقریر کی.اس موقع پر اللہ تعالیٰ کے فضل سے اکتیس سو روپے کی وصولی بھی ہوئی.دوسری تقریر صدرا جلاس نے کی.آپ نے اصلاح وارشاد کے بارہ میں جائزہ لیا اور ہدایات دیں.تیسری تقریر مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے مباہلہ کے موضوع پر کی.سوا بارہ بجے اجلاس دعا کے بعد ختم ہوا.حاضری اٹھاون زعماء،ستائیس نائب زعماء اصلاح وارشاد اور ضلعی عاملہ کے دوست بھی شامل اجلاس تھے.

Page 306

۲۸۰ تاریخ: ۱۲ اگست ۱۹۸۸ء مقام : دہلی گیٹ لاہور مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا دین محمد صاحب شاہد ، مکرم مولا نا عبدالوہاب صاحب مربیان سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس داعیان مورخہ ۱۲ اگست ۱۹۸۸ ء کو بیت الحمد دہلی گیٹ میں داعیان الی اللہ کا اجلاس صبح ساڑھے نو بجے شروع ہوا جو نماز جمعہ کے بعد تین بجے سہ پہر تک جاری رہا.پہلا اجلاس عام : ساڑھے نو بجے شروع ہوا.تلاوت قرآن کریم اور عہد کے بعد مسئلہ ختم نبوت ، وفات مسیح ناصری علیہ السلام اور صداقت حضرت مسیح علیہ السلام کے عنوانات پر بالترتیب مکرم مولانا بشیر الدین احمد صاحب، مکرم مولا نا عبدالوہاب صاحب، مکرم ناصر محمود صاحب مربی سلسلہ دارالذکر نے تقاریر کیں.کل حاضری اٹھاون تھی.دوسرا اجلاس عام : چائے کے وقفہ کے بعد ساڑھے گیارہ بجے دوسرا اجلاس زیر صدارت میاں مبارک علی صاحب زعیم اعلی مجلس دہلی گیٹ شروع ہوا.مکرم مولا نا دین محمد شاہد صاحب نے اعتراضات کے مفصل اور مدلل جواب دیئے.تیسرا اجلاس عام : نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مکرم زعیم اعلیٰ صاحب مجلس کی صدارت میں تیسرا اجلاس شروع ہوا.علمی سوالات کے جوابات انصار، خدام اور اطفال سے لئے گئے.اس کے بعد ختم نبوت پر اُٹھائے گئے اعتراضات کا مفصل جواب مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے دیا.اس طرح یہ اجلاس تین بجے دعا کے بعد اختتام پذیر ہوا.تاریخ : ۱۷ اگست ۱۹۸۸ء مقام: شالا مارٹاؤن لاہور مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح و ارشاد، مکرم ملک محمد عبداللہ صاحب نائب قائد اصلاح وارشاد، مکرم نصر اللہ خان صاحب ناصر مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام شروع ہوا.تلاوت اور عہد کے بعد مکرم محمد عبداللہ صاحب نے دعوت الی اللہ کے اہم گر اور دعا کی اہمیت بیان کی پھر مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے گذشتہ مساعی کا جائزہ لیا اور چپچیس منٹ تک مزید دعوت الی اللہ کے ذرائع بتائے.حاضری ایک سوستائیس تھی.تاریخ : ۱۹ اگست ۱۹۸۸ء مقام : ساہیوال مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد تربیت ، مکرم مولا نا صوفی محمد اسحق صاحب ، مکرم خواجه محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن مجلس مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: سو گیارہ بجے قبل دو پہر دعا کے ساتھ اجلاس زعماء شروع ہوا.سب سے پہلے مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے شعبہ عمومی کا جائزہ لیا اور آئندہ کے لئے بہتری پیدا کرنے کے لئے توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم محمد اسلم شاد صاحب نے شعبہ وار تفصیلی جائزہ لیا.آخر میں مکرم شاد صاحب نے نماز با جماعت اور نماز جمعہ کی طرف توجہ دلائی.اجلاس بارہ بجے ختم ہوا.حاضری زعماء تھی.خطبہ جمعہ: مکرم مولانا صوفی محمد الحق صاحب نے تربیتی امور اور مالی قربانیوں پر خطبہ دیا.حاضری مرد وزن سو

Page 307

۲۸۱ تھی.جمعہ اور عصر کی نمازیں جمع کی گئیں.اجلاس عام : ہر دو نمازوں کے مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگل کی صدارت میں اجلاس عام شروع ہوا.تلاوت اور نظم کے بعد مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب تذکرہ سے حضرت اقدس مسیح موعود کا ایک رویاء متعلقہ حالات حاضرہ، پھر حضرت مصلح موعود کی تفسیر کبیر سورۃ فجر سے یوم الفرقان کا زمانہ بیان کیا.بعد ازاں خدام ، اطفال کا جائزہ لیا گیا اس کے بعد مکرم صوفی محمد اسحق صاحب تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.آخر میں مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا نے نماز با جماعت اور نماز جمعہ کی طرف توجہ دلائی.دعا کے بعد اجلاس اختتام پذیر ہوا.حاضری ایک سو پچھیں تھی.تربیتی دورہ کوئٹہ مکرم مولوی عزیز الرحمن خالد صاحب کا کوئٹہ پہنچ کر۱۲ اگست سے پروگرام شروع کرنے کا ارادہ تھا لیکن کرفیو کے نفاذ کی بناء پر ۱۴ را اگست سے شروع ہو سکا.یہ دوره ۲۰ اگست ۱۹۸۸ ء تک کوئٹہ کا تفصیلی دورہ کیا.مختصر رپورٹ : اجلاس عام ۱۴ اگست ۱۹۸۸ء کو فاطمہ جناح روڈ کے حلقہ میں بعد نماز مغرب اجلاس عام شروع ہوا اور عشاء تک داعیان الی اللہ کے کام کو تیز تر کرنے کی تلقین کی.اجلاس داعیان الی الله : مورخه ۱۵ اگست کو مکرم ناظم صاحب ضلع، مکرم زعیم صاحب اعلیٰ اور چند دیگر داعیان الی اللہ کا اجلاس ہوا جس میں یہ طے پایا کہ حالات کی سنگینی کے پیش نظر داعی الی اللہ پروگرام کی بجائے پانچوں حلقہ کا دورہ کیا جائے اور داعیان کے کام کا جائزہ لیا جائے.اجلاس عام : ۱۶ اگست ۱۹۸۸ء کو بعد نماز مغرب مکرم عطاء الحق صاحب کی بیٹھک میں خدام اور انصار سمیت تمھیں افراد نے اجلاس عام میں شرکت کی.مرکزی نمائندہ نے موقعہ کی مناسبت سے دعوت الی اللہ کے کام کی تفصیلات بیان کیں اور اس کے ذرائع بتائے.آڈیو کیسٹ اور اجلاس عام : ۱۷ اگست ۱۹۸۸ء کو مکرم خلیفہ طاہر احمد صاحب کی کوٹھی واقع کوئٹہ چھاؤنی میں بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا جس میں حضور کا تازہ منظوم کلام کا کیسٹ سنایا گیا.مجلس انصار اللہ سبی کی نمائندگی بھی ہوئی.مرکزی نمائندہ نے تربیتی امور پر تقریر کی اور تمام داعیان الی اللہ سے جائزہ رپورٹ لی.مجلس سوال و جواب : اجلاس عام کے بعد مجلس سوال و جواب ہوئی.جس میں دعوت مباہلہ کے متعلق سوال پوچھے گئے.جملہ سوالات کے جوابات مکرم مولوی صاحب نے دیئے.حاضری پینتیس رہی.ویڈیو فلم : ۱۸ اگست ۱۹۸۸ء کو چھ احمدی گھرانوں میں جا کر ویڈیو فلم دکھائی گئی.خطبہ جمعہ: مکرم مولوی صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے کشف ۱۸۹۳ء اور حضرت خلیفتہ مسیح الرابع کا خطبہ جمعہ فرموده ۱۴ دسمبر ۱۹۸۴ء کی روشنی میں ۱۹ اگست کو خطبہ دیا.اجلاس عاملہ: بعد نماز جمعہ مجلس انصار اللہ کا ماہانہ اجلاس منعقد ہوا.تعارف کے بعد مرکزی نمائندہ نے انصار اللہ کی ذمہ داریاں تفصیل سے بیان کیں.تقریر کا دوسرا حصہ دعوت الی اللہ کی فرضیت اور اہمیت پر مشتمل تھا.

Page 308

۲۸۲ انفرادی ملاقات: ۲۰ اگست کو مولوی صاحب نے احباب سے فرد افرد ملاقات کی اور یہ دورہ اختتام پذیر ہوا.تاریخ: ۲۵ اگست ۱۹۸۸ء مقام : کھاریاں ضلع گجرات مرکزی نمائندگان : مکرم شمیم احمد صاحب خالد مکرم مولوی عزیز الرحمن صاحب مر رپورٹ : اجلاس مشاورتی کمیٹی : ۲۵ اگست ۱۹۸۸ء کو بعد نماز عشاء مشاورتی کمیٹی کا اجلاس ہوا.تمام ممبران حاضر ہوئے اور ۲۶ اگست ۱۹۸۸ء کا تفصیلی پروگرام طے پایا.بعد ازاں دعوت الی اللہ کے کام کو منظم طریقے سے آگے بڑھانے پر غور کیا گیا اور لائحہ عمل تیار کیا گیا.رجسٹر داعیان الی اللہ بنانے اور ریکارڈ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا.تربیتی کلاس : ۲۶ اگست کو حسب پروگرام تربیتی کلاس منعقد کی گئی جس میں مندرجہ ذیل عنوانات پر دعوت الی اللہ کی ضرورت اور اہمیت، مسئلہ ختم نبوت، وفات مسیح، سیرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر سوال و جواب، دعوت الی اللہ کے ذرائع وطریق مباہلہ پر مندرجہ ذیل مقررین نے خطاب کیا.مکرم کیپٹن شمیم احمد خالد صاحب ، مکرم مولوی عزیز الرحمن صاحب ،خالد مکرم مولوی محمد حسین صاحب، مکرم عزیز الرحمن صاحب خالد.بوقت دس بجے یہ کلاس اختتام پذیر ہوئی.حاضری ساٹھ تھی.خطبہ جمعہ: مکرم مولوی عزیز الرحمن صاحب خالد نے خطبہ دیا جس میں تربیت ، نیک نمونہ اور دعوت الی اللہ پر زور دیا گیا.حاضری تین سو رہی.ویڈیو کیسٹ : بعد نماز مغرب ویڈیو کیسٹ احمدیت غانا میں (AHMADIYYAT IN GHANA) دکھائی گئی.جو بہت پسند کی گئی.حاضری اسی تھی.بعد میں دونوں مرکزی نمائندگان ۲۷ اگست ۱۹۸۸ء کو چک سکندر پہنچے.اجلاس مشاورتی کمیٹی چک سکندر: تمام چھ ممبران حاضر ہوئے اور کامیاب اجلاس ہوا.دورہ آزاد کشمیر آزاد کشمیر کے دورہ کے لئے مرکز سے مکرم پر و فیسر محمد اسلم صابر صاحب قائد تجنید اور مکرم مولا نا بشیر احمد صاحب قمر ۲۴ اگست ۱۹۸۸ ء کو روانہ ہو کر ۳۱ اگست ۱۹۸۸ء کو واپس تشریف لائے.تاریخ : ۲۴ اگست ۱۹۸۸ء مقام: میر پور مختصر رپورٹ : مورخہ ۱۲۴ اگست ۱۹۸۸ء کو وفد صبح کے بجے ربوہ سے روانہ ہو کر دو پہر میر پور آزاد کشمیر پہنچا.مکرم ناظم صاحب ضلع سے ملاقات کی اور ضلع کے دورے کا پروگرام طے کیا.تاریخ : ۲۴ اگست ۱۹۸۸ء مقام: کوٹلی مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.تربیتی امور پر دونوں علماء نے تقاریر کیں.حاضری چھپیں تھی.قبل از وقت اطلاع نہ ہونے کی وجہ سے حاضری کم رہی.

Page 309

۲۸۳ تاریخ : ۲۵ اگست ۱۹۸۸ء مقام: بھابڑہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام دونوں علماء نے تربیتی امور پر تقاریر کیں.نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۲۶ اگست ۱۹۸۸ء مقام: گوئی مختصر رپورٹ: نماز جمعہ: مکرم بشیر احمد صاحب قمر نے خطبہ دیا.خطبہ میں تربیتی امور پر زور دیا گیا.مباہلہ کے نتیجہ میں ظاہر ہونے والے نشانوں کا ذکر کیا.حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی تحریرات کے اقتباسات پیش کر کے نشانوں کی غرض بیان کی گئی.حاضری اتنی تھی.اجلاس عام : بعد نماز جمعہ اجلاس عام منعقد کیا گیا.تلاوت نظم اور عہد کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے حضور انور کے خطبہ جمعہ ۷ ارجون کی روشنی میں احباب سے نماز با جماعت کی پابندی اور دعاؤں پر زور دیا نیز حضور کی تحریک وقف نو کی وضاحت پیش کی.بعد ازاں چند خدام و اطفال سے سوال و جواب ہوئے.مکرم زعیم صاحب سے جولائی کی رپورٹ تیار کروائی گئی.مقام : ندیری مقام: چر ناڑی تاریخ: ۲۶ اگست ۱۹۸۸ء مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز جمعہ گوئی سے وفد ندیری پہنچا.مغرب وعشاء کی نمازیں جمع کی گئیں.تلاوت، نظم اور عہد کے بعد حسب سابق تربیتی امور اور دعوت الی اللہ کے بارہ میں تقاریر ہوئیں.حاضری پینتالیس رہی.تاریخ: ۲۷ اگست ۱۹۸۸ء مختصر رپورٹ : اجلاس عام: چر ناڑی کا پروگرام دورہ میں نہیں تھا لیکن چہ ناڑی کے ایک دوست کے اصرار پر بعد نماز فجر اجلاس عام ہوا.مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے وقف نو ، نماز با جماعت اور موجودہ حالات میں دعاؤں اور استغفار کی تلقین کی.آپس میں اتفاق و محبت سے رہنے پر زور دیا.حاضری مردوزن بچے پندرہ تھی.تاریخ: ۲۷ اگست ۱۹۸۸ء مقام خلیل آباد کالونی مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس عام ہوا.مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے وفد کے دورہ کی غرض و غایت بیان کی اور صدر محترم کا سلام انہیں پہنچایا.اس کے بعد نماز با جماعت کے سلسلہ میں حضور کے ارشادات سنائے اور تحریک وقف نو کے تحت نومولود بچوں کو وقف کرنے کی تلقین کی.اس کے بعد مکرم مولوی بشیر احمد صاحب قمر نے مباہلہ اور اس کے بعد ظاہر ہونے والے نشانات کا ذکر کیا اور ان نشانوں کے باعث جماعت احمدیہ پر عائد ہونے والی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری چھپیں تھی.تاریخ: ۲۸ اگست ۱۹۸۸ء مقام : کوٹلی مختصر رپورٹ: نماز تہجد : نماز تہجد ساڑھے تین بجے کوٹلی میں ادا کی گئی.بارہ ، تیرہ کے قریب تہجد گزار تھے.اجلاس عام: بعد نماز فجر اجلاس عام ہوا.تربیتی امور کی طرف خاص توجہ دلائی گئی.

Page 310

۲۸۴ تاریخ : ۲۸ اگست ۱۹۸۸ء مقام: دولیاہ جٹاں مختصر رپورٹ : مجلس سوال و جواب: نماز ظہر کے وقت وفد دو لیاہ جٹاں پہنچا.نماز ظہر کے بعد اطفال سے عام دینی معلومات کے سوالات پوچھے گئے.الحمدللہ بچوں نے کافی درست جواب دیئے.اجلاس عام بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس عام ہوا.تلاوت کے بعد انصار کا عہد دہرایا گیا.تربیتی امور پر دونوں علماء نے تقاریر کیں.حاضری بارہ رہی.نماز تہجد : ۲۹ اگست کو صبح ساڑھے تین بجے نماز تہجد ادا کی گئی.تہجد کے بعد اطفال کو صلتِ علی کے لئے بستی میں بھجوایا گیا.نماز فجر کے بعد مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے درس قرآن کریم دیا.حاضری سولہ تھی.تاریخ : ۲۹ اگست ۱۹۸۸ء مقام: میرا بھڑ کا مختصر رپورٹ : اجلاس عام: بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس عام ہوا.حاضری بہت خوشکن تھی.تربیتی امور پر تقاریر ہوئیں.نماز تہجد : ۳۰ اگست کو میرا بھڑ کا میں ساڑھے تین بجے صبح نماز تہجد پڑھائی گئی.نماز فجر کے بعد درس قرآن کریم دیا گیا جس میں مالی قربانی پر زور دیا گیا.تاریخ: ۳۰ اگست ۱۹۸۸ء مقام : بھمبر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم زعیم صاحب مجلس انصار اللہ کی رہائش گاہ پر مقامی دوست تشریف لے آئے.وفد نے اپنی آمد کی غرض و غایت بیان کی اور اپنی تقاریر میں بیت اور دعوت الی اللہ کی طرف خاص طور پر توجہ دلائی.تاریخ: ۳۰ اگست ۱۹۸۸ء مقام : نگیال دیتال پورٹ : اجلاس عام مکرم ڈاکٹر فاروق احمد صاحب زعیم مجلس انصار اللہ کے مکان پر بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.وفد نے اپنی آمد کی غرض بیان کی.تربیتی امور اور دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں تقاریر کی گئیں.اجلاس میں مردوں کی حاضری بار تھی.لجنہ نے بھی شرکت کی.نماز تہجد : اگلے روز ساڑھے تین بجے صبح نماز تہجد ادا کی گئی.بعد نماز فجر درس قرآن کریم دیا گیا.نماز فجر اور درس میں حاضری سات تھی.درس کے بعد یہ دورہ جو ۲۴ اگست سے شروع ہوا تھا ، ۳۱ اگست کو اختتام پذیر ہوا.تاریخ: ۲۶ اگست ۱۹۸۸ء مقام: لالیاں ضلع جھنگ مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم صو بیدار برکت علی صاحب کا رکن مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم خواجہ صاحب نے خطبہ دیا.حضور انور کے خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۲ جولا ئی کا خلاصہ سنایا گیا.جس میں حضور انور نے نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی تھی.نیز ”برکات الدعاء‘ سے ایک اقتباس پڑھ کرسنایا.نماز جمعہ و نماز عصر جمع کی گئیں.کل حاضری پینتیس تھی.اجلاس عام : بعد نما ز جمعہ اجلاس عام منعقد کیا گیا.مکرم صو بیدار برکت علی صاحب نے نماز با جماعت کی پابندی اور دعاؤں کی طرف توجہ دلائی.مکرم محمد حیات صاحب صدر جماعت لالیاں نے تفسیر کبیر سورۃ فجر سے

Page 311

۲۸۵ موجودہ زمانے سے متعلق پیشگوئیاں پڑھ کر سنا ئیں.مکرم خواجہ صاحب نے خدمت دین کے لئے وقت کی قربانی کی طرف توجہ دلائی.مجلس عاملہ تشکیل دی گئی.دعا کے ساتھ یہ اجلاس ساڑھے تین بجے سہ پہر اختتام پذیر ہوا.حاضری مرد وزن تھیں تھی.تاریخ: ۲۶، ۲۷ اگست ۱۹۸۸ء مقام راولپنڈی مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم ملک محمدعبداللہ صاحب ، مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد، مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر ررپورٹ : اجلاس عہدیداران راولپنڈی: ۲۶ اگست کو بعد نماز جمعہ یہ اجلاس بیت الذکر میں منعقد ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم ملک محمد عبد اللہ صاحب نے موجودہ حالات کے مطابق انصار کے فرائض اور مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے تربیتی امور اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.مقام: ایبٹ آباد اجلاس عام : ۲۷ اگست کو بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا.حاضری ایک سو ستائیس تھی.مکرم مولا نا عبد السلام طاہر مربی سلسلہ نے بڑے موثر رنگ میں تربیتی امور اور دعوت الی اللہ اور مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے ولولہ انگیز تقریر میں تبلیغ کی طرف توجہ دلائی.اختتامی خطاب مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے کیا.تاریخ: ۲۶ اگست ۱۹۸۸ء مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نا ئب صدر مجلس مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ مرکزی نمائندہ نے جمعہ پڑھایا.خطبہ جمعہ میں حالات حاضرہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام اور آپ کے خلفاء کی دل و جان سے اطاعت کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری پینتیس تھی.سلائیڈز : مکرم چوہدری صاحب نے تنولی ہاؤس کا کول میں رات کو سلائیڈ ز دکھا ئیں.حاضری پینتیس تھی.بعد از اں سوال و جواب کی مجلس بھی ہوئی.متفرق امور مختلف دوستوں سے ملاقاتیں کی گئیں اور ایک بیمار دوست کی عیادت بھی کی گئی.تاریخ: ۲۹ اگست ۱۹۸۸ء مقام: چنیوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم صو بیدار برکت علی صاحب کا رکن مر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب و عشاء کے بعد اجلاس عام شروع ہوا.تلاوت اور نظم کے بعد مکرم صو بیدار صاحب نے حالات کی مناسبت سے تفسیر کبیر سے سورۃ فجر کا پیشگوئی والا حصہ پڑھ کر سنایا اور ربوہ کے حالات سے باخبر کیا.مکرم خواجہ صاحب نے کام کا جائزہ لیا.حضور کے خطبہ جمعہ فرمودہ ۱۲ اگست کی طرف احباب کی توجہ مبذول کروا کر دعاؤں کی طرف توجہ دلائی.دعا کے بعد اجلاس برخاست ہوا.بوجہ بارش و آندھی حاضری صرف تیر تھی.

Page 312

۲۸۶ تاریخ : ۲ ستمبر ۱۹۸۸ء مقام : چک ۸۸ ج.ب ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر ، مکرم میجر عبد القادر صاحب قائد عمومی ، مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا قائد تربیت، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : اجلاس کی کاروائی ۱۲ بجے مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب کی صدارت میں تلاوت قرآن مجید سے شروع ہوئی.مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا نے نماز با جماعت نماز تہجد اور تلاوت قرآن کریم کے بارہ میں حضور انور کے ارشادات کی روشنی میں ہدایات دیں.مکرم میجر عبدالقادر صاحب نے زعماء کو ماہانہ اجلاس بلانے ، علاقائی اجتماع منعقد کرنے ، مرکزی سالانہ اجتماع میں شمولیت کی تاکید کی.نیز رپورٹ فارم کے متعلق اور ہر شعبہ کے بارہ میں تفصیلی ہدایات دیں.صدارتی ریمارکس میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے ترجمہ قرآن کریم (گجراتی) کی اشاعت کے لئے چندہ کی تحریک بھی کی.دعا کے بعد اجلاس ختم ہوا.حاضری ایک سو چو میں تھی.نماز جمعہ: نماز جمعہ دو بجے شروع ہوئی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر خطبہ دیا.حاضری ایک سو اٹھہتر تھی.اجلاس عام دوم : بعد نماز جمعہ دوسرا اجلاس عام زیر صدارت مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب شروع ہوا جو ساڑھے چار بجے شام تک جاری رہا.پہلی تقریر میں مکرم منگلا صاحب نے تربیت کے بارہ میں ہدایات دیں.اس کے بعد مکرم میجر عبد القادر صاحب نے شعبہ وقف جدید کے بارہ میں دوستوں کو توجہ دلائی.صدارتی ریمارکس کے بعد اجلاس دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوا.تاریخ : ۴ ستمبر ۱۹۸۸ء مقام: جھنگ مرکزی نمائندگان: مکرم عبدالرشید صاحب غنی قائد مال ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : اجلاس عام کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا.تلاوت کے بعد مکرم عبدالرشید صاحب غنی نے انصار اللہ کا عہد دہرایا اور حضور انور کے خطبات کی روشنی میں احباب کو بچوں کی تربیت اور نماز با جماعت کے بارہ میں نصائح فرمائیں.اجلاس عاملہ: اجلاس عام کے بعد اجلاس عاملہ ہوا جس میں عہدیداران کو حضور انور کے ارشادات کی روشنی میں توجہ دلائی گئی کہ ہر ماہ مجلس عاملہ کا ایک اجلاس صرف نماز با جماعت کے بارہ میں غور وفکر کے لئے کیا جائے.نیز مجالس کے بجٹ پورا کرنے کے لئے توجہ دلائی گئی.دعا کے ساتھ قریباً 9 بجے شب یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا.تاریخ: ۵ ستمبر ۱۹۸۸ء مقام: شیخو پورہ شہر مرکزی نمائندہ: ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : اجلاس عام: تلاوت عہد اور نظم کے بعد مرکزی نمائندہ نے تربیت، اصلاح وارشاد اور تحریک جدید

Page 313

۲۸۷ کے موضوع پر تفصیل سے روشنی ڈالی.نیز شعبہ مال اور تحریک جدید کی طرف توجہ دلائی.حاضری مرد وزن ایک سو پچپن تھی.تاریخ : ۶ ستمبر ۱۹۸۸ء مقام: واہ کینٹ مرکزی نمائندہ: مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ: اجتماع: پروگرام کے مطابق مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ کی روشنی میں دعوت الی اللہ کے کام کو آگے بڑھانے کی تلقین کی گئی.اس کے بعد مولوی عبد السلام طاہر صاحب مربی سلسلہ راولپنڈی نے عبادت کے موضوع پر بڑی موثر تقریر کی.کل حاضری پچپن تھی.تاریخ : ۸ ستمبر ۱۹۸۸ء مقام را ولپنڈی مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب، مکرم حافظ مظفر احمد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب بیت النور میں مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ السلام کے ضمن میں دعوت الی اللہ کے موضوع پر نصف گھنٹہ تقریر کی.خطبہ جمعہ: 9 ستمبر کومکرم شاہ صاحب نے خطبہ جمعہ صبغتہ اللہ کے موضوع پر دیا.مجلس سوال و جواب : بعد نماز جمعہ مکرم شاہ صاحب نے اور مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے سوالات کے جواب دیئے اور مولوی ثناء اللہ کے ساتھ آخری فیصلہ کے متعلق مکرم شاہ صاحب نے ایک گھنٹہ تقریر کی اور شروع سے آخر تک حالات بیان کئے.جس سے سامعین کی معلومات میں اضافہ ہوا.حاضری پانچ سو سے زائد تھی.تاریخ: ۸ ستمبر ۱۹۸۸ء مقام: شاه تاج شوگر ملز مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا عزیز الرحمن صاحب خالد مربی سلسلہ عالیہ احمدیہ مختصر رپورٹ: انفرادی ملاقات : نماز ظہر سے قبل شوگر مل میں رہائش رکھنے والے داعیان الی اللہ سے انفرادی ملاقات کی.ویڈیو کیسٹ : نماز عصر تا عشاء دواقساط میں لجنہ کو حضرت خلیفۃ المسیح الرابع کی ۱۹۸۶ء کی ویڈیو کیسٹ سوال وجواب دکھائی گئی.نماز عشاء کے بعد کالونی میں مقیم احباب کو احمدیت ان گھانا پر مشتمل ویڈیو فلم دکھائی گئی اور ساتھ ساتھ اردو تر جمہ بھی پیش کیا گیا.لجنہ کلاس: 9 ستمبر کو صبح آٹھ بجے سے لے کر ساڑھے دس بجے تک لجنہ کی کلاس جاری رہی.تربیتی امور بیان کئے گئے.ویڈیوفلم AHMADIYYAT IN GHANA دکھائی گئی.نماز جمعہ: نماز جمعہ کے دوران حاضری تسلی بخش تھی.بفضلہ تعالیٰ بیت الحمد بھری ہوئی تھی.یہی حال مستورات والے حصہ کا تھا.خطبہ جمعہ دعوت الی اللہ اور اس کے ذرائع پر دیا گیا.

Page 314

۲۸۸ تاریخ : ۱ استمبر ۱۹۸۸ء مقام : لاہور مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر، مکرم مولانا عبدالوہاب صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: اجلاس چار بجے سے ساڑھے چھ بجے تک جاری رہا.ناظم صاحب اور نائب ناظم صاحب ضلع کی موجودگی میں حلقہ وار رپورٹیں سن کر ساتھ ساتھ تبصرہ مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر کرتے رہے.اس کے بعد نصف گھنٹہ تک مولانا عبد الوہاب صاحب نے اصلاح وارشاد کے بارہ میں خطاب کیا.حاضری پچاس رہی.تاریخ : ۱ استمبر ۱۹۸۸ء مقام: ڈسکہ کوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ،کرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا قائدتر بیت ،کرم مولانا بشیراحمد صاحب قمر مربی سلسله مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے شعبہ مال کا گوشوارہ بجٹ وصولی پڑھ کر سنایا اور ۳۱ اکتوبر تک سو فیصد ادائیگی کی تاکید کی.اجلاس عام سے قبل 11 بجے زعماء سے مجلس وار جائزہ لیا.اہم امور کی طرف توجہ دلائی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے اپنی تقریر میں تحریک جدید کے اغراض و مقاصد بیان فرمائے.تاریخ : ۶ استمبر ۱۹۸۸ء مقام: گجرات مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا، مکرم محمد اسلم صاحب صابر ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء : مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے اجلاس کی اہمیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی.مکرم محمد اسلم صاحب منگلا نے تحصیل گجرات کے زعماء سے مجلس وار تمام شعبہ جات کا جائزہ لیا اور ساتھ ساتھ ہدایات دیں.حاضری زعماء ۲۲ تھی.خطبہ جمعہ خطبہ جمعہ مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے اتحاد کے بارہ میں دیا.لجنہ کے علاوہ حاضری ایک سو دس تھی.تاریخ : ۶ استمبر ۱۹۸۸ء مقام: کھوکھر غربی ضلع گجرات مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا صوفی محمد اسحق صاحب، مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم صوفی محمد الحق صاحب نے خطبہ جمعہ دعوت مباہلہ اور اس سلسلہ میں احباب کی ذمہ داریوں کے موضوع پر دیا.تفصیلات بیان کر کے نمازوں اور دعاؤں کی طرف توجہ دلائی.حاضری قریباً دوست تھی.اجلاس عام : اڑھائی بجے اجلاس عام شروع ہوا.صدارت مکرم مولانا صوفی محمد الحق صاحب نے کی.مکرم خواجہ صاحب نے خدام، اطفال کا علمی جائزہ لیا اور خدمت دین کے سلسلہ میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام اور حضرت خلیفہ امسیح الرابع کے ارشادات پڑھ کر سنائے.اس کے بعد مکرم صوفی صاحب نے نمازوں اور مالی قربانی کی طرف توجہ دلائی.حاضری اجلاس کل ایک سواسی تھی.تاریخ : ۶ استمبر ۱۹۸۸ء مقام : شیخ پور ضلع گجرات

Page 315

۲۸۹ مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر، مکرم مولا نا عبدالسمیع خان صاحب مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: نشانات کے بعد جماعت کی ذمہ داریوں، دعوت الی اللہ، نماز با جماعت اور جمعہ کی نمازوں کے متعلق حضور انور کے خطبات کی روشنی میں خطبہ دیا.اجلاس عام مکرم مولوی عبد السمیع خان صاحب اور ڈاکٹر احمد حسن صاحب چیمہ نے تاریخی واقعات کی روشنی میں دعوت الی اللہ کی اہمیت بتائی.کل حاضری ترپن تھی.تاریخ : ۹ استمبر ۱۹۸۸ء مقام: سیٹلائٹ ٹاؤن سرگودھا شہر مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ : اجلاس عام سیٹیلائٹ ٹاؤن میں بعد نماز مغرب اجلاس عام میں نئی نسل کی تربیت اور نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی گئی.کل حاضری چالیس تھی.اجلاس عام سرگودھا کے ایک دوسرے حلقہ میں بعد نماز عشاء نو بجے اجلاس عام میں نئی نسل کی تربیت، نماز با جماعت کی اہمیت، نماز جمعہ کی پابندی اور دعوت الی اللہ کے کام میں وسعت پیدا کرنے اور تحریک جدید میں معیاری حصہ لینے کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری چالیس تھی.تاریخ : ۲۳ ستمبر ۱۹۸۸ء مقام حاصل پور مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر ، مکرم مولوی جمال الدین صاحب شمس مختصر رپورٹ : پہلا اجلاس عام : اجتماع ۲۲ ستمبر نماز مغرب سے ۲۳ / ستمبر ساڑھے تین بجے تک جاری رہا.اس اجتماع میں سات مجالس کے نمائندگان نے شرکت کی.مکرم مولوی جمال الدین صاحب اور مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقاریر کیں.مکرم میجر مبشر احمد صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی تحریرات سے مقام خاتم النبین بیان کیا.بعد میں سوال و جواب کا سلسلہ جاری رہا.سات مجالس کی کل حاضری مرد و زن ایک سو پینسٹھ تھی.دوسرا اجلاس : دوسرا اجلاس بھی کامیاب رہا.مختلف علمی مقابلہ جات ہوئے اور دونوں مرکزی نمائندگان نے تربیتی امور پر تقاریر کیں.نماز جمعہ: مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے خطبہ میں دعوت الی اللہ کی اہمیت ، مباہلہ اور ہماری ذمہ داریوں کو بیان کیا.جمعہ میں مجموعی حاضری دوسو پچاس تھی.اجلاس عاملہ: دوسرے اجلاس کے بعد انصار اللہ اور خدام الاحمدیہ کی مجالس عاملہ کا مشترکہ اجلاس عام ہوا اور کام کا جائزہ لیا گیا.کام کو مزید آگے بڑھانے کی طرف توجہ دلائی گئی اور چندہ جات کی بروقت ادائیگی کی تاکید کی گئی.جس کے نتیجہ میں انہوں نے وعدہ کیا کہ کپاس کی فصل آنے پر چندہ جات ادا کر دئیے جائیں گے.تاریخ :۲۳ ستمبر ۱۹۸۸ء مقام : چک ۶۵ ۵گ.ب جڑانوالہ

Page 316

۲۹۰ مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مجلس ، مکرم عبد الرشید صاحب غنی قائد مال، مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا قائد تربیت، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: پونے بارہ بجے اجلاس شروع ہوا.چار مجالس کے زعماء کے علاوہ ہر مجلس سے چار چار انصار بھی شامل ہوئے.ہر مجلس کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ساتھ ساتھ ہدایات بھی دی گئیں.خطبہ جمعہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے خطبہ جمعہ میں تحریک جدید کے اغراض و مقاصد بیان کئے اور ہر فرد جماعت کو اس میں شامل ہونے کی طرف توجہ دلائی.جمعہ میں کل حاضری ایک سو پچھتر تھی.اجلاس اطفال: نماز جمعہ کے بعد مختصر سا اجلاس ہوا.مکرم منگل صاحب نے بچوں سے سوالات پوچھے.ایک بچے کو خوش الحانی سے نظم سنانے پر مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے پانچ روپے انعام دیا.تاریخ : ۲۳ستمبر ۱۹۸۸ء مقام: لالیاں مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی مکرم صو بیدار برکت علی صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے خطبہ میں نماز با جماعت کے متعلق حضور کے خطبہ جمعہ ۲۲ جولائی کا خلاصہ پڑھ کر سنایا.نیز شوری میں حضور کے پیغام کا آخری حصہ بھی پڑھ کر سنایا اور نماز با جماعت اور تربیتی امور پر زیادہ زور دیا.حاضری مرد و زن چالیس کے قریب تھی.اجلاس عام : نماز جمعہ کے ساتھ عصر کی نماز بھی جمع کی گئی.اس کے بعد مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب کی صدارت میں اجلاس عام شروع ہوا.مکرم صو بیدار برکت علی صاحب نے بڑے موثر پیرائے میں نماز با جماعت اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے خدام واطفال کا علمی جائزہ لیا.قرآن مجید ناظرہ اور نماز با جماعت نیز مالی قربانیوں کی طرف خاص توجہ دلائی.حاضری چھپیں تھی.تاریخ : ۲۴ستمبر ۱۹۸۸ء تا ۲ اکتوبر ۱۹۸۸ء مقام: لاہور مرکزی نمائندگان: مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر، مکرم ملک محمد عبداللہ صاحب ،مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : سلائیڈز : مورخہ ۲۴ ستمبر ۱۹۸۸ء فیکٹری ایریا شاہدرہ، ۲۵ ستمبر جودھامل بلڈنگ بھاٹی گیٹ، ۲۶ ستمبر گلشن پارک مغلپوره ، ۲۷ ستمبر ٹاؤن شپ، ۲۸ ستمبر سمن آباد، ۲۹ ستمبر شالیمار سمن آباد، ۳۰ ستمبر گلشن راوی، یکم اکتوبر اسلامیه پارک ۲ اکتوبر النور کالونی میں مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر نے سلائیڈز دکھائیں.جس سے احباب بہت متاثر ہوئے.مکرم ملک محمد عبد اللہ صاحب نے بھاٹی گیٹ اور شاہدرہ ٹاؤن کے اجلاسات میں دعوت الی اللہ کے کام کو آگے بڑھانے کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: ۳۰ ستمبر ۱۹۸۸ء مقام: کھاریاں مرکزی نمائندگان : مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد، مکرم مولوی عزیز الرحمن صاحب خالد مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : تربیتی کلاس : ۲ گھنٹے کی تربیتی کلاس کا پروگرام مندرجہ ذیل تھا.دعوت الی اللہ کی اہمیت اور

Page 317

۲۹۱ ذرائع : مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب، متفرق دینی مسائل : مکرم مولوی عزیز الرحمن صاحب خالد ، سوال و جواب : مولوی عزیز الرحمن خالد صاحب، مکرم ناظم صاحب ضلع گجرات، مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد، جائزہ دعوت الی اللہ مکرم شمیم احمد صاحب خالد ، حاضری پچاس رہی.اجلاس زعماء کرام تحصیل کھاریاں: اس اجلاس میں میں مجالس کے زعماء ونمائندگان شریک ہوئے.مکرم ناظم صاحب ضلع نے متفرق امور پر خطاب کیا.کام کے بارہ میں ہدایات دیں اور گذشتہ ماہ کی کارگزاری رپورٹس وصول کیں.مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد نے دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں مرکز کا پیغام پہنچایا اور کام کو مزید آگے بڑھانے کے لئے ہدایات دیں.تاریخ : ۳ اکتوبر ۱۹۸۸ء مقام سرگودھا شہر ( نیوسول لائن و بلاک نمبر ۱۲) مرکزی نمائندہ: ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : اجلاسات عام مجلس انصار اللہ کے تحت سرگودھا کے دو حلقوں نیوسول لائن اور بلاک نمبر۱۲ میں اجلاسات عام ہوئے.جن میں مرکزی نمائندہ نے احباب جماعت کو نماز با جماعت ، دعوت الی اللہ اور تحریک جدید کے کاموں کی طرف توجہ دلائی گئی.نماز با جماعت کی پابندی کرنے اور نئی نسل کی تربیت کی طرف توجہ دینے کی تلقین کی.نیوسول لائن اور بلاک نمبر ۱۲ کے اجلاسات میں کل حاضری بالترتیب چالیس اور پینتالیس تھی.مقام: چک نمبر ۲۰ ضلع گجرات تاریخ: ۷ اکتوبر ۱۹۸۸ء مرکزی نمائندگان : مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر قائد ، مکرم مولوی عزیز الرحمن صاحب خالد نائب قائد، مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب نائب قائد مختصر رپورٹ : نماز جمعہ: مجلس انصار اللہ کے تحت ایک تربیتی پروگرام منعقد ہوا جس کا آغا ز نماز جمعہ سے ہوا.خطبہ مکرم مولوی اسماعیل صاحب منیر نے پڑھا جس میں انہوں نے اللہ تعالیٰ کے فضلوں کا ذکر کر کے جماعت کا حوصلہ بڑھایا.حاضری ساٹھ مرد اور چالیس خواتین سمیت سو رہی.اجلاس عام بعد نماز جمعہ اجلاس عام ہوا جس میں مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب نے دعوت الی اللہ کی اہمیت و ضرورت اور مختلف ذرائع پر تقریر کی.اس کے بعد مجلس دعوت الی اللہ کے کام کا جائزہ لیا گیا.ناظم ضلع مکرم محمد شفیع سلیم صاحب نے حاضرین کو تنظیمی ہدایات دیں.بعد میں مکرم مولوی عزیز الرحمن خالد صاحب نے اپنے افریقہ میں قیام کے دوران اللہ تعالیٰ کی معجزانہ نصرت کے واقعات سنائے.بعد دعا اجلاس اختتام پذیر ہوا.کل حاضری پینسٹھ رہی.تاریخ: ۱۰ اکتوبر ۱۹۸۸ء مقام: کلیار ٹاؤن واولڈ سول لائن سرگودھا شہر مرکزی نمائندہ: ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ اجلاسات عام مجلس انصار اللہ کے تحت دونوں حلقوں میں اجلاسات عام ہوئے جن میں

Page 318

۲۹۲ مرکزی نمائندہ نے احباب جماعت کو نماز با جماعت، دعوت الی اللہ تحریک جدید ، نماز جمعہ اور نئی نسل کی تربیت کی طرف توجہ دینے کی تلقین کی.کلیار ٹاؤن اور اولڈ سول لائن میں بالترتیب حاضری پینتیس اور تمیں تھی.مقام : مارٹن روڈ کراچی تاریخ : ۲۸ اکتوبر ۱۹۸۸ء مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ میں مکرم چوہدری صاحب نے مباہلہ اور جماعت کے فرائض پر روشنی ڈالی.تاریخ : ۳ ۴ نومبر ۱۹۸۸ء مقام ملتان مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح وارشاد، مکرم مولانا بشیر احمد قمر صاحب (استاد جامعه ) سلائیڈز لیکچر: مورخہ ۱۳ نومبر کو کھاد فیکٹریملتان میں سلائیڈز لیکچر ہوا جس میں احباب جماعت کو حضور انور کے تازہ دورہ مغربی و مشرقی افریقہ کی سلائیڈ ز دکھا ئیں.حاضری چوہیں رہی.اجلاس عام : مورخہ ۴ نومبر نماز فجر کے بعد مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے درس قرآن دیا.بعد میں مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر نے مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.اس کے بعد اجتماعی سیر کی گئی.اجلاس زعماء: اسی روز صبح دس بجے ضلع کے زعماء کا اجلاس ہوا.جس کی صدارت چوہدری شبیر احمد صاحب نے کی اور مجالس کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.مجالس کی نمائندگی آ رہی.نماز جمعہ: نماز جمعہ چوہدری شبیر احمد صاحب نے پڑھائی.خطبہ جمعہ میں احباب جماعت کو تحریک جدید کے سب پہلوؤں سے آگاہ کیا.نماز جمعہ کے بعد مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے تربیتی خطاب فرمایا.اجلاس مجلس عاملہ: بعد نماز جمعه مجلس عاملہ ملتان شہر کا اجلاس ہوا.جس میں مرکزی نمائندگان نے مجلس کی کارگزاری کا جائزہ لیا اور بعض ضروری ہدایات دیں جس کو پورا کرنے کا مجلس نے وعدہ کیا.واپسی پر رات مظفر گڑھ میں قیام کیا اور واپس مرکز ربوہ پہنچے.تاریخ : ۱۰ تا ۱۲ نومبر ۱۹۸۸ء مقام: کوٹلی ، آرام بازی آزاد کشمیر مرکزی نمائندگان: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : مرکزی وفد مورخہ ۱نومبر ربوہ سے روانہ ہوا.رات قیام میر پور میں کیا.اگلی صبح دو بجے روانہ ہو کر پانچ بجے قیام احمد یہ ہال کو ٹلی آزاد کشمیر میں کیا.درس قرآن : مورخہا انو مبر صبح نماز فجر کے بعد مکرم خواجہ صاحب نے نماز با جماعت اور دعاؤں پر درس دیا اور حضورانور اور حضرت مصلح موعود کے خطبات کی روشنی میں اس کی اہمیت اجاگر کی.حاضری پچپیس رہی.اجتماع بمقام آرام باڑی: صبح دس بجے اجتماع ہوا.اس میں مرکزی نمائندگان نے خطاب کیا.صدارت مکرم ڈاکٹر محمد بشیر صاحب امیر ضلع نے کی.

Page 319

۲۹۳ نماز جمعہ: خطبہ جمعہ مکرم خواجہ صاحب نے دیا جس میں انہوں نے احباب جماعت کو حضور انور کے خطبات کی روشنی میں مباہلہ کی کامیابی کے لئے دعاؤں کی طرف توجہ دلائی.اس کے علاوہ حضور انور کے خطبہ ۴ نومبر کا خلاصہ بابت تحریک جدید کا سال نو کے آغاز پڑھ کر سنایا اور اس بابرکت تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی طرف توجہ دلائی.مردوزن کی کل حاضری ایک سو اٹھاسی رہی.اجلاس عام ( دوسرا حصہ ) : بعد نماز جمعہ اجلاس عام ہوا.جس کی صدارت مکرم ڈاکٹر محمد بشیر صاحب امیر جماعت نے کی جس میں دو مقامی احباب جماعت نے تربیتی موضوعات پر تقاریر کیں اس کے بعد شام پانچ بجے اجلاس اختتام پذیر ہوا.حاضری ساٹھ رہی.درس القرآن : مورخہ ۱۲ نومبر کوٹلی میں نماز فجر کے بعد درس القرآن دیا گیا جو مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے دیا.اس میں انہوں نے حضورانور کے ارشادات کی روشنی میں سچائی کی اہمیت بیان کی اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے واقعہ مقدمہ ڈاکخانہ کا حوالہ بھی دیا.حاضری ہیں رہی.اسی روز وفد واپس ربوہ رات دس بجے پہنچا.تاریخ: ۵ دسمبر ۱۹۸۸ء مقام: جھنگ صدر ارکین : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم محمد اسلم صاحب صابر، مکرم محمد اسلم منگل صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب کے بعد اجلاس عام ہوا.مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے نماز با جماعت اور مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے حضرت خلیفۃ المسیح الرابع کے خطبات جمعہ کی روشنی میں تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.صدر محترم نے موجودہ دور کی ذمہ داریوں اور انگلی صدی میں داخل ہونے سے پہلے کمزوریوں کو دور کرنے اور مجلس کے کام میں تیزی پیدا کرنے کی ہدایت دی.صدر محترم نے تعلیمی سوالات کے جوابات دیئے.حاضری انصار انتیس ، خدام گیارہ ، انصار پانچ تھی.اجلاس ضلعی عاملہ: مکرم قائد تربیت صاحب نے مرکزی دفاتر کے تیار کردہ گوشواروں کی روشنی میں جائزہ لیا.صدر محترم نے ہدایات دیتے ہوئے رابطہ نماز با جماعت، نوجوانوں کی تربیت ، انہیں بری سوسائٹی سے بچانے اور حضور انور کے خطبات سننے سنانے کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۵ دسمبر ۱۹۸۸ء ی ی صدر مقام : عنایت پور بھٹیاں ضلع جھنگ مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب و عشاء کے بعد اجلاس عام ہوا.مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے دوستوں کو نماز با جماعت کے بارے میں تلقین کی.بچوں اور بڑوں کو ربوہ کی زیارت کی تحریک کی.تحریک جدید کے اغراض و مقاصد بیان کئے.بیرون ملک کام کی وسعت بیان کی.نیز بچوں کو اکٹھا کر کے کلمہ طیبہ سنا گیا.حاضری اجلاس چوون رہی.

Page 320

۲۹۴ تاریخ : ۶ دسمبر ۱۹۸۸ء مقام : گلگشت کالونی ملتان مقام : چک ۹۸ شمالی ضلع سرگودها مرکزی نمائندگان: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب مکرم صوفی محمد اسحق صاحب پروفیسر جامعہ احمدیہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : اجلاس عام بعد نماز مغرب ہوا.مکرم صوفی محمد الحق صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی میں دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے خدمت دین کے لئے وقت کی قربانی پیش کرنے کی درخواست کی.حضور کے خطبہ جمعہ ۱۹۸۳ء کا اقتباس سنایا گیا.حاضری اجلاس انچاس تھی.اجلاس مجلس عاملہ: بعد نماز عشاء اجلاس مجلس عاملہ ہوا جس میں انتخاب زعیم کے علاوہ اجلاس عام، نماز با جماعت اور بالخصوص دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری پندرہ تھی.تاریخ : ۷، ۸ دسمبر ۱۹۸۸ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ: زعماء ضلع نائب ناظمین، امیر صاحب شہر اور حلقہ جات کے عہد یدار شامل تھے.گذشتہ ماہ کی سہ ماہی کا جائزہ لیا گیا.بقایا جات کی طرف توجہ دلائی گئی.مبلغ آٹھ ہزار پانچ سو روپے کی وصولی ہوئی.تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.نماز با جماعت کی حاضری پہلے سے بہتر پائی گئی.باہمی مشورہ سے مغرب کی نماز میں حاضری سو فیصد کرنے کا تہیہ کیا گیا.نیز یہ کہ اطفال، خدام اور انصار کی حاضری صدر صاحب جماعت کی نگرانی میں لگائی جائے.حاضری ہیں تھی.دعوت الی اللہ : اس کے تحت درخواست کی گئی کہ مرکزی سکیم پر عمل کیا جائے اور ہر احمدی سے داعی الی اللہ بننے کا وعدہ لیا جائے.گزشتہ سہ ماہی میں چند پھل ملے ہیں مگر اب زیادہ کے لئے کوشش کی جائے.تاریخ: ۷، ۸ دسمبر ۱۹۸۸ء مقام : خانیوال شہر مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم مولانا بشیر احمد قمر صاحب، مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا مختصر رپورٹ :نماز تجد: نماز تہجد میں حاضری گیارہ تھی.آئندہ تہجد کی حاضری بڑھانے کی طرف توجہ دلائی گئی.ویڈیو کیسٹ : بروز جمعہ صبح نو بجے حضرت خلیفہ امسیح الرابع کی سوال و جواب کی ویڈیو کیسٹ دکھائی گئی جس میں دس مجالس کے زعماء اور مقامی دوستوں نے شرکت کی.نماز جمعہ میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے تحریک جدید کے مقاصد اور اس کے ذریعہ جو کام ہو رہے ہیں ، کی تفصیل بتائی نیز نماز جمعہ میں مالی جہاد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی تلقین کی.حاضری ساٹھ تھی.اجلاس عام : نماز جمعہ کے بعد اجلاس عام میں مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے نیتوں کو درست کرنے اور اگلی نسل کی تربیت کی طرف توجہ دلائی اس کے بعد مکرم محمد اسلم شاد صاحب نے حضورانور کے خطبات کی روشنی میں کمزوریوں کو دور کرنے ، بچوں کی تربیت، نماز با جماعت ، دعاؤں اور دعوت الی اللہ کی طرف خصوصی توجہ دلائی.اجلاس کی حاضری پچاس کے قریب تھی.

Page 321

۲۹۵ تاریخ: ۹ دسمبر ۱۹۸۸ء مقام : دا تا زید کا ضلع سیالکوٹ مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نائب قائد اصلاح وارشاد، مکرم محمد اسلم شاد صاحب صابر قائد تجنید مختصر رپورٹ : اجلاس عام : صبح دس بجے صدر محترم چوہدری حمید اللہ صاحب کی صدارت میں شروع ہوا.مکرم مولا نا سید احمد علی شاہ صاحب نے دعوت الی اللہ، مکرم صابر صاحب نے تربیتی امور اور محترم چوہدری حمید اللہ صاحب نے اطاعت خلافت اور تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.اجلاس کے بعد پینتالیس منٹ تک مختلف سوالات کے جوابات دیئے گئے.اس اجلاس میں چوبیس غیر از جماعت شامل ہوئے.حاضری نو سو پچھیں تھی.تاریخ : ۱۰ دسمبر ۱۹۸۸ء مقام : گھسیٹ پورہ ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد تربیت، مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر، مکرم مولانا محمد اعظم اکسیر صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم بشیر احمد صاحب قمر نے تربیت اور صلہ رحمی کی طرف توجہ دلائی.مکرم مولانا محمد اعظم اکسیر صاحب نے قبولیت دعا اور مباہلہ کے متعلق ارشادات حضرت خلیفہ امسیح الرابع سنائے.اس کے علاوہ تحریک جدید کے مالی جہاد میں شریک ہونے کی تلقین کی.انصار اللہ کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.نماز با جماعت کی تلقین کی گئی.آخر میں صدرا جلاس محترم محمد اسلم صاحب شاد حاضری کا جائزہ لیتے ہوئے انصار کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی اور حضور انور کے ارشاد کے مطابق بچوں کو خاص طور پر نماز با جماعت کا عادی بنانے اور ان کے اگلی صدی میں داخل ہونے سے قبل صحیح رنگ میں تربیت کرنے کی تلقین کی.اجلاس کی حاضری ایک سو چالیس تھی.تاریخ : ۱۱ دسمبر ۱۹۸۸ء مقام : گنڈا سنگھ والا ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر انصار اللہ ، مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب ناظم ضلع، مکرم چوہدری نذیر احمد صاحب نائب ناظم ضلع مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب و عشاء کے بعد اجلاس ہوا جس میں مکرم چوہدری نذیر احمد صاحب نائب ناظم ضلع فیصل آباد نے حضور انور کے خطبات کے اقتباسات پڑھ کر سنائے.اس کے بعد قائد مقامی خدام الاحمدیہ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا اقتباس پڑھ کر سنایا جس میں جماعت پر ابتلاء اور پھر عظیم الشان انجام کا ذکر ہے.بعدہ مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے نماز با جماعت اور دعاؤں کی تحریک کی.مکرم ناظم صاحب ضلع مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب نے تازہ نشانات کا ذکر کیا.اجلاس کی حاضری سینتیس تھی.تاریخ : ۱۲ دسمبر ۱۹۸۸ء مقام: تخت ہزارہ ضلع سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : اجلاس عام مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے نماز با جماعت اور تحریک جدید کے مالی جہاد میں

Page 322

۲۹۶ شمولیت کی طرف توجہ دلائی.بچوں اور بڑوں کو بار بار مرکز آنے کی بھی تلقین کی گئی.اجلاس میں حاضری چوؤن تھی.مقام : چک ۳۷ جنوبی سرگودھا تاریخ : ۱۹ دسمبر ۱۹۸۸ء مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : اجلاس عام : دورہ نماز مغرب کے بعد کیا گیا.بارش کے باعث نماز مغرب میں صرف ایک ناصر تھے.دوستوں کو اکٹھا کیا گیا.نماز مغرب وعشاء کے بعد اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی.گیارہ اطفال سے کلمہ واشعار سنے گئے.اجلاس میں شریک انصار، خدام اور اطفال کو نماز با جماعت ، دعوت الی اللہ اور تحریک جدید کی طرف توجہ دلائی.بیرون ملک دعوت الی اللہ کے کام کی تفاصیل بیان کر کے تحریک جدید میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا وعدہ لیا گیا.مکرم سیکرٹری صاحب تحریک جدید اور مکرم زعیم صاحب انصار اللہ پر مشتمل ایک کمیٹی بنا کر حصول وعدہ جات کا کام شروع کرایا گیا.اجلاس میں حاضری اُنتیس تھی.تاریخ : ۱۶ تا ۲۳ دسمبر ۱۹۸۸ء مقام کراچی مرکزی نمائندہ: مکرم شمیم احمد خالد صاحب نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : اجلاس عام ضلع کی دس مجالس کے پانچ اجلاسات ہوئے جس میں دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقاریر کی گئیں اور دوستوں کو خاص طور پر اس فریضہ کی طرف توجہ دلائی گئی.مجالس جن کے مشترکہ اجلاس ہوئے ، بمعہ حاضری یہ ہیں.ڈرگ روڈ ، ملیر : ساٹھ.عزیز آباد، النور : ساٹھ گلشن اقبال، مارٹن روڈ : سولہ کلفٹن، صدر: نوے.ناظم آباد اور اورنگی کی مجالس میں بوجہ کر فیوا جلاس نہ ہو سکا.تاریخ : ۲۴ دسمبر ۱۹۸۸ء مقام: چک ۸۴سرشمیر روڈ فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تجنید ، مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : وفد چار بجے فیصل آباد پہنچا.یہاں مقامی مربی مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر اور ناظم ضلع مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب شامل وفد ہوئے.مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے خدمت دین اور وقت کی قربانی کی طرف توجہ دلائی نیز ارشادات حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور حضور انور کے ارشاد کے مطابق نماز با جماعت، مباہلہ اور مالی قربانی کی طرف توجہ دلائی.اجلاس کی حاضری تریسٹھ تھی.مکرم مولوی محمد اعظم صاحب نے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.اجلاس مجلس عاملہ مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے تمام شعبوں کا جائزہ لیا اور آئندہ کے لئے ہدایات دیں.حاضری پندرہ تھی.تاریخ: ۲۵ دسمبر ۱۹۸۸ء مقام : چک ۹۶ صریح فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تجنید ،

Page 323

۲۹۷ مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب ناظم ضلع فیصل آباد مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز عشاء اجلاس شروع ہوا.مکرم خواجہ صاحب نے خدمت دین اور وقت کی قربانی کی طرف توجہ دلائی.تحریک جدید کے نئے سال کے وعدہ جات بھجوانے کی تحریک کی گئی.مکرم صابر صاحب نے نماز با جماعت ، مباہلہ اور مالی قربانی کی طرف توجہ دلائی.حاضری تریسٹھ تھی.اجلاس مجلس عاملہ : عاملہ کے لئے انصار کو تیار کیا گیا.تمام شعبوں کا جائزہ لیا گیا.آئندہ سال کے لئے نئی عاملہ تجویز کرنے کی تاکید کی گئی.حاضری پندر تھی.١٩٨٩ء دعوت الی اللہ اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ حسنہ مکرم قائد صاحب اصلاح و ارشاد نے مارچ ۱۹۸۹ ء میں ایک مختصر مضمون ”دعوت الی اللہ اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوۂ حسنہ“ کے نام سے خوشخط تحریر کروا کے ناظمین کی خدمت میں بھجوایا.اس مضمون میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے طریق تبلیغ پر روشنی ڈالی گئی نیز اس ضمن میں حضرت امام مہدی علیہ السلام، حضرت مصلح موعود اور حضرت خلیفہ امسیح الرابع کے فرمودات بھی شامل کئے گئے تھے.احمدیہ صد سالہ جشن تشکر کے موقع پر سید نا حضرت خلیفہ مسیح الرابع کا رُوح پرور پیغام "بسم الله الرحمن الرحيم نحمده ونصلى على رسوله الكريم وعلى عبده المسيح الموعود خدا تعالیٰ کے فضل اور رحم کے ساتھ ھوالناصر ملک ہند میں مشرقی پنجاب کے ایک چھوٹے سے قصبہ میں آج سے ایک سوسال پہلے ایک عجیب ماجرا گزرا، جسے آئندہ بنی نوع انسان کے لئے ایک عظیم عہد آفریں واقعہ بننا تھا.وہاں ایک ایسا مذہبی راہنما مبعوث ہوا جس نے خدا کے اذن سے دور آخر میں ظاہر ہونے والے آسمانی مصلح ہونے کا دعویٰ کیا.یوں تو دنیا میں ایسے سینکڑوں دعویدار پیدا ہوئے اور آئندہ بھی پیدا ہوتے رہیں گے.لیکن اس کے دعوئی میں ایک ایسی بات تھی جو سب سے الگ اور سب سے عجیب تھی.اس نے ایک ایسا دعویٰ کیا جس نے ایک نئے انداز میں اقوامِ عالم کے اتحاد کی بناء ڈالی اور توحید باری تعالیٰ کی ایک ایسی تفسیر کی جس نے دور آخر میں ظاہر ہونے والے متفرق مصلحین کے پراگندہ تصور کو وحدت کا جامہ پہنایا.وہ انقلاب آفریں اعلان کیا تھا جس نے اس دور کی مذہبی دُنیا میں ایک ہیجان برپا

Page 324

۲۹۸ کر دیا اور جس کا ارتعاش زمین کے کناروں تک محسوس کیا گیا.یہ وہ دور تھا جسے ہم بالعموم دور انتظار کہہ سکتے ہیں.تمام دنیا کے بڑے بڑے مذاہب کے پیروکار کیا یہودی اور کیا عیسائی، کیا مسلمان اور کیا ہندو، کیا بدھ اور کیا زرتشی اور کیا کنفیوشس کے ماننے والے.سبھی اپنے اپنے مذہب کی راہ پر آخری زمانہ کے موعود مصلح کی آمد کا انتظار کر رہے تھے.یہود کو بھی ایک مسیح کی انتظار تھی.جس نے دور آخر میں ظاہر ہونا تھا اور عیسائیوں کو بھی ایک مسیح کی آمد کا انتظار تھا.مسلمان بھی ایک موعود مسیح کی آمد کے منتظر تھے اور ایک مہدی معہود کی راہ دیکھ رہے تھے.ہندو کرشن کی آمد ثانی کے منتظر اور بدھ مت کے ماننے والے بدھا کے نئے روپ میں ظاہر ہونے کا انتظار کر رہے تھے.ہر مذہب میں ایسی قطعی اور واضح پیشگوئیاں موجود تھیں کہ آخری زمانے میں سچائی کے عالمگیر غلبہ کی خاطر خدا تعالیٰ کسی مصلح کوضرور بھیجے گا لیکن مشکل یہ تھی کہ ہر مذہب اس ظاہر ہونے والے مصلح کو الگ الگ ناموں سے یاد کر رہا تھا.بانی جماعت احمدیہ حضرت مرزا غلام احمد قادیانی کو اللہ تعالیٰ نے یہ راز سمجھایا کہ مختلف مذاہب میں جو مختلف ناموں سے آخری موعود عالم کی پیشگوئیاں ملتی ہیں اگر چہ وہ سب بنیادی طور پر درست ہیں کہ خدائے واحد و یگانہ نے ہر مذہب میں الگ الگ مصلح بھیجنا تھا بلکہ مراد یہ تھی کہ ایک ہی مذہب میں جسے خدا تعالیٰ اپنے جلوہ تو حید کے لئے اختیار فرماتا ، ایک ایسے موعود عالم کو مبعوث فرمانا تھا جو تمام مذاہب کے موعود مصلحین کی بھی نمائندگی کرتا تا بنی آدم کو ایک عالمی وحدت کی لڑی میں پرو کر تو حید خالق کا ایک رُوح پرور نظارہ تو حید خلق کے آئینہ میں دکھایا جاوے.آپ نے اذن الہی کے تابع یہ اعلان کیا کہ وہ مذہب اسلام ہے جسے خدا تعالیٰ نے اپنی توحید کے عالمگیر جلوہ کے لئے اختیار فرمایا ہے اور محمد عربی احمد مصطفی صلی اللہ علیہ وعلی و آلہ وسلم وہ آخری صاحب قانون رسول ہیں جو سب جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجے گئے ہیں اور جن کی غلامی میں وہ مصلح عالم پیدا ہونا تھا جس کا مختلف ناموں کے ساتھ مختلف لبادوں میں مختلف مذاہب میں ذکر ملتا ہے.بہت عجیب یہ دعوی تھا اور وہ یکا و تنہا آواز جو ہندوستان کی ایک چھوٹی سی گمنام بستی سے بلند ہوئی تھی ، بظاہر کوئی ایسی اہمیت نہ رکھتی تھی کہ قابل توجہ اور قابل پذیرائی سمجھی جاتی لیکن تعجب ہے کہ دنیا نے اس آواز کی طرف بڑی سنجیدگی سے توجہ کی اور جہاں آپ کی تائید میں دُنیا کے مختلف ممالک سے بعض آوازیں بلند ہونا شروع ہوئیں وہاں مخالفت کا بھی ایک ایسا شور برپا ہوا کہ جس کی نظیر انسانی تاریخ میں شاذ شاذ ملتی ہے اور ایسے تاریخ ساز ادوار کی یاد دلاتی ہے جب خدا تعالیٰ اپنی نمائندگی میں اپنے بعض کمزور بندوں کو پیغام حق کے لئے کھڑا کرتا ہے اور

Page 325

۲۹۹ باوجود اس کے کہ تمام دنیوی طاقتیں ان کی مخالف ہو جاتی ہیں پھر بھی وہ ان کی پشت پناہی کرتا ، ہر لحظہ ان کی حفاظت کے سامان فرماتا اور قدم بقدم ان کی کمزوری کو طاقت میں تبدیل فرماتا چلا جاتا ہے.پس یہی معاملہ اس دعویدار اور اس کی جماعت کے ساتھ کیا گیا.دنیا نے آپ کی مخالفت کو انتہاء تک پہنچا دیا.آپ کے خلاف کفر والحاد کے فتاوی صادر کئے گئے.جھوٹے مقدموں میں ملوث کیا گیا.قتل کے منصوبے باندھے گئے.آپ کے متبعین کو ہر لحاظ سے ستایا گیا.ان کی مذہبی آزادی کو پائمال کیا گیا اور بنیادی انسانی حقوق سے محروم کر دیا گیا.ان کے نفوس و اموال کو مباح قرار دے کر ان کو واجب القتل ٹھہرایا گیا.ظالمانہ طور پر شہید کئے گئے.اذیت ناک جسمانی سزائیں دی گئیں.دکانیں لوٹی گئیں.تجارتیں برباد کر دی گئیں اور گھر جلا دیئے گئے.حتی کہ بار ہا بیوت الذکر بھی منہدم کر دی گئیں.غرضیکہ مخالفت کا ہر وہ ذریعہ اختیار کیا گیا جس کا مقصد آپ کے پیغام اور آپ کی جماعت کو صفحہ ہستی سے مٹا دینا تھا لیکن دشمنی اور عناد کا یہ طوفان اس آواز کو دبا نہ سکا اور مخالفت کی ہر لہر سے جماعت احمد یہ پہلے سے قوی تر اور بلند تر ہوکر اُبھری.پس جماعت کے قیام سے لے کر ایک سو سال تک بلا شبہ اس نحیف اور کمزور جماعت کو قادر وتوا نا خدا کی تائید اور پشت پناہی حاصل تھی اور ہرلمحہ اس کا دستِ قدرت اس کی حفاظت فرما ر ہا تھا.ان بے شمار فضلوں اور پیہم نوازشات پر اپنے محسن خدا کا ذکر بلند کرنے اور اظہار تشکر کی خاطر جماعت احمدیہ ۱۹۸۹ ء کا سال صد سالہ جشن تشکر کے طور پر منا رہی ہے.اس مبارک موقعہ پر بڑے خلوص اور عجز کے ساتھ میں اپنے تمام انسان بھائیوں کو جماعت احمدیہ میں شمولیت کی دعوت دیتا ہوں اور علمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ خدا کو گواہ ٹھہرا کر کہتا ہوں کہ یہ ایک سچی اور مخلص جماعت ہے جو اسلام کو دینِ حق تسلیم کرتی ہے اور ایمان رکھتی ہے کہ آج بنی نوع انسان کی نجات اسلام ہی کے دامن سے وابستہ ہے.اسلام تمام بنی نوع آدم کو وحدت اور امن کا پیغام دیتا ہے اور اپنی اشاعت کے لئے کسی قسم کے جبر و تشدد کے ذرائع کو اختیار کرنے کی اجازت نہیں دیتا اور انسانی آزادی ضمیر کا علمبر دار ہے.اسلام انسان کو ہوائے نفس کی غلامی سے نجات بخشتا ہے اور ایک سادہ مگر انتہائی ترقی پذیر نظام عطا کرتا ہے جو اس کے تمام اقتصادی، تمدنی اور معاشرتی مسائل کا مؤثر حل اپنے اندر رکھتا ہے.اسلام ایک ایسا سیاسی نظریہ دُنیا کو عطا کرتا ہے جس میں جھوٹ اور فریب دہی کی کوئی گنجائش نہیں اور ایسے کامل عدل کی تعلیم دیتا ہے جو انفرادی، قومی اور گروہی مصالح سے بالا تر ہے اور دوست

Page 326

دشمن کے حقوق کو مساوی میزان سے تو لتا ہے.جماعت احمد یہ ایمان رکھتی ہے کہ یہی دین ہے جو صلاحیت رکھتا ہے کہ آج تمام اقوامِ عالم کو ایک ہاتھ پر جمع کرے اور توحید کی لڑی میں پرودے.پس میں اس اہم اور مبارک موقعہ پر بحیثیت امام جماعت احمدیہ عالمگیر روئے زمین پر بسنے والے اپنے تمام انسان بھائیوں کو اسی دینِ امن اور دینِ توحید کی طرف دل کی گہرائی اور پُر خلوص جذبہ اخوت کے ساتھ بلاتا ہوں.ہر چند کہ احمدیت بادی النظر میں ابھی ایک ایسی قوت کے طور پر نہیں اُبھری جو ایک عالمی انقلاب بر پا کرنے کی قدرت رکھتی ہو لیکن ہر صاحب بصیرت یہ تسلیم کرنے پر مجبور ہوگا کہ گذشتہ ایک سو سال میں شدید مخالفتوں کے باوجود اس جماعت کی حیرت انگیز عالمی ترقی کوئی ایسا معمولی واقعہ نہیں جسے نظر انداز کیا جاسکے.اس عرصہ میں جماعت احمد یہ خدا تعالیٰ کے فضل سے دُنیا کے ایک سو بیس ممالک میں قائم اور مستحکم ہو چکی ہے اور اس کی ترقی کی رفتار لحظہ بہ لحظہ تیز سے تیز تر ہوتی چلی جارہی ہے اور اس جماعت کے حق میں وہ سب کچھ رُونما ہو رہا ہے جس کا ایک سو سال پہلے انسانی تخمینوں کے لحاظ سے کوئی تصور نہیں کیا جا سکتا تھا.پس یقیناً وہ خدا کی ہی آواز تھی جس نے اس جماعت کے مستقبل کے بارہ میں بانی سلسلہ احمدیہ کو ان الفاظ میں خبر دی : میں اپنی چمکار دکھلاؤں گا.اپنی قدرت نمائی سے تجھ کو اٹھاؤں گا.دُنیا میں ایک نذیر آیا پر دُنیا نے اس کو قبول نہ کیا لیکن خدا اُسے قبول کرے گا اور بڑے زور آور حملوں سے اس کی سچائی ظاہر کر دے گا.“ میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا.“ انہی الہی بشارات سے روشنی اور قوت پا کر بانی سلسلہ احمدیہ نے بنی نوع انسان کو یہ عظیم خبر دی کہ: قریب ہے کہ میں ایک عظیم الشان فتح پاؤں کیونکہ میری زبان کی تائید میں ایک اور زبان بول رہی ہے اور میرے ہاتھ کی تقویت کے لئے ایک اور ہاتھ چل رہا ہے جس کو دُنیا نہیں دیکھتی مگر میں دیکھ رہا ہوں.میرے اندر ایک آسمانی روح بول رہی ہے.جو میرے لفظ لفظ اور حرف حرف کو زندگی بخشتی ہے اور آسمان پر ایک جوش اور اُبال پیدا ہوا ہے جس نے ایک پتلی کی طرح اس مُشتِ خاک کو کھڑا کر دیا ہے.ہر ایک وہ شخص جس پر توبہ کا دروازہ بند نہیں عنقریب دیکھ لے گا کہ میں اپنی طرف سے نہیں ہوں.کیا وہ آنکھیں بینا ہیں جو صادق کو شناخت نہیں کر سکتیں ؟ کیا وہ زندہ ہے جس کو اس آسمانی صدا کا احساس نہیں؟“ (ازالہ اوہام.روحانی خزائن جلد ۳ صفحه ۴۰۳ )

Page 327

سعید بخت ہے وہ انسان جو آسمانی آواز پر کان دھرے اور خدا کے قائم کردہ امام کی دعوت پر لبیک کہنے کی سعادت پائے.والسلام خاکسار مرزا طاہر احمد خلیفہ اسیح الرابع ، ، ۶۲ صدر محترم کا پیغام تہنیت بر موقع جشن تشکر محترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس نے صد سالہ جشن تشکر کے موقع پر مندرجہ ذیل پیغام تہنیت دیا.آج سے ایک صدی قبل اللہ تعالیٰ کی منشاء اور رضا کے تحت اُسی کے ہاتھوں سے سلسلہ عالیہ احمدیہ کی بنیا د رکھی گئی.آج ایک صدی گزرنے پر یہ تعداد خدا تعالیٰ کے فضل سے ایک کروڑ سے بھی کہیں او پر نکل گئی اور نقطہ زمین کے ۱۲۰ ممالک میں احمد بیت کا پودا اپنی بہار دکھا رہا ہے.پس آج حمد اور شکر کا دن ہے.آئیں ہم سب مل کر سجدہ شکر بجالائیں اور اُس کی حمد کے نئے نئے گیت الا ہیں، اور آج تجدید عہد اور نئے عزم کا بھی دن ہے کہ اے ہمارے قادر خدا ہم انتہائی بے کسوں اور کمزوروں کو توفیق دے کہ اس نئی صدی میں اُبھرنے والے تمام تقاضوں کو پورا کر نے والے ہوں اور تیری رضا کی خاطر تیرے حضور پہلے سے بڑھ کر قربانیاں پیش کرنے والے ہوں.آج کے عظیم الشان دن کی نسبت سے خاکسار تمام قارئین کرام کی خدمت میں ہدیہ تبریک پیش کرتا ہے اور دُعا کرتا ہے کہ یہ نئی صدی جماعت کے ہر فرد کے لئے بے شمار برکتوں کی حامل اور بے شمار الہی بشارتوں کو اپنے دامن میں سمیٹے ہوئے آئے.﴿۱۳﴾ لَبِنْ شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمد یہ اپنی زندگی کی دوسری صدی میں داخل ہو چکی ہے.گزشتہ صدی میں ہم نے اللہ تعالیٰ کے بے پایاں فضلوں کا مشاہدہ کیا.قدم قدم پر اس کے احسانات کی بارش دیکھی اور لمحہ بہ لمحہ اس کی اعجازی تائیدات ہماری شامل حال رہیں.جہاں ان افضال کے لئے ہمارے دل اللہ تعالیٰ کی حمد سے لبریز اور سینے جذبات تشکر سے معمور ہیں.وہاں دوسری صدی اپنے جلو میں بھاری اور اہم ذمہ داریاں لئے ہوئے ہمیں دعوت عمل دے رہی ہے.اللہ تعالیٰ کے مزید فضلوں کو جذب کرنے کے لئے پہلے سے بہت زیادہ بلند عزم، بھر پور دعاؤں ، گہری لگن ، ان تھک کوششوں کی ضرورت ہے.اللہ تعالیٰ کے

Page 328

حضور سجدہ ریز ہونے کی ضرورت ہے اور امام وقت کی آواز پر کان دھرنے کی ضرورت ہے.اطاعت امام تمام کامیابیوں کی کلید ہے.نئی صدی کے لئے حضرت خلیفہ اسیح الرابع ایدہ اللہ نے جن پانچ اخلاق (سچائی ، نرم اور پاک زبان کا استعمال،غریبوں سے سچی ہمدردی اور دوسروں کی تکلیف کا احساس، عزم و ہمت اور وسعت حوصلہ ) پر کار بند ہونے کا ارشاد فرمایا ہے.ان اخلاق کو حسن عمل کا قالب بخشیں تا نئی صدی ہمارے اخلاقی اقدار کی بلندی کی صدی ثابت ہو تا اور ہمارے حسن عمل کے گلدستے تمام عالم کو جنت نظیر بنا دیں.٤٦٣ اللہ تعالیٰ نئی صدی کی غیر معمولی برکتوں کا وارث بنائے حضور کا صدر مجلس کے نام تہنیتی پیغام صد سالہ جشن تشکر کے موقع پر صدر محترم نے حضور انور کی خدمت میں مجلس انصار اللہ کی طرف سے مبارک باد کی فیکس بھجوائی.اس کے جواب میں حضور انور نے تحریر فرمایا: پیارے مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ مرکز یہ ربوہ ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ صد سالہ جشن تشکر کے تاریخی موقعہ پر آپ کا ارسال کردہ FAX موصول ہوا.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء - الحمد للہ.اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے خوشی کا یہ دن دیکھنا نصیب فرمایا.اللہ تعالیٰ آپ سب کو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کی دعاؤں کا وارث بنائے اور نئی صدی کی غیر معمولی برکتوں کا وارث بنائے.تمام ممبران کو میری طرف سے اس بابرکت موقعہ پر محبت بھر اسلام اور مبارک باد پیش کر دیں.اللہ تعالیٰ آپ سب کو اپنی امان میں رکھے اور دشمن کے شر سے محفوظ رکھے.،،﴿۲۵﴾ صد سالہ جشن تشکر پر مبارکباد کا پیغام حضرت خلیفة أسبح الرابع نے حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب صدر وناظر اعلی صدرانجمن احمد یہ کو بھی مبارک باد کا پیغام بھجوایا جس میں از راہ شفقت مجلس انصاراللہ کا بھی ذکر فرمایا.حضرت صاحبزادہ صاحب نے یہ خط مجلس کو بھی بھجوا دیا.حضور نے تحریر فرمایا.پیارے برادرم صاحبزادہ منصور احمد صاحب صد ر و ناظر اعلیٰ صد را انجمن احمدیہ.ربوہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ آج صد سالہ جو بلی کے لوگو والا پیڑ چھپ کر آیا ہے.میں نے سوچا پہلا خط تو

Page 329

٣٠٣ صدرصد را منجمن احمدیہ کا حق ہے کہ انہیں لکھا جائے.نئی صدی چند قدم کے فاصلہ پر ہے.میری طرف سے آپ کو تمام ممبران صدر انجمن احمدیہ کو جملہ کارکنان سلسلہ کو، تمام اہالیان ربوہ اور تمام افراد جماعت احمدیہ پاکستان کو نہایت محبت بھر اسلام.اور نئی صدی مبارک ہو.پیغام تو الفضل کے ذریعہ بھجوا ہی چکا ہوں مگر یہ پیغام اتنا پیارا ہے کہ جی چاہتا ہے کہ بار بار دوں.جیسے کسی پیارے کو خدا حافظ کہتے ہوئے جی نہیں بھرتا اور انسان بار بار کہے جاتا ہے اس طرح تمام دنیا کے احمدیوں کو محبت بھر اسلام اور نئی صدی کی مبارکباد دیتے ہوئے میری پیاس ہی نہیں بجھ رہی.جیسے ایک خط پر ریکارڈ کی سوئی اٹک جاتی ہے.میری دل کی سوئی بھی اسی فقرے پر اٹک گئی ہے.لاکھوں کروڑوں بار محبت بھر اسلام اور نئی صدی مبارک ہو.صدر انجمن احمدیہ سے تعلق کے جوش میں افسران اور ممبران اور کارکنان تحریک جدید، وقف جدید مجلس انصار اللہ ، خدام الاحمدیہ اور لجنہ اماء اللہ کو نہ بھول جائیں.وہ بھی تو میرے ہیں اور میں اُن کا بھی تو ہوں.﴿۶﴾ عید مبارک حضرت خلیفہ المسیح الرابع نے صدر مجلس کے نام جماعت احمد یہ کی نئی صدی کی پہلی تاریخی ع مبارک کا مندرجہ ذیل پیغام بھجوایا : پیارے مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ ربوہ ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ عید مبارک کی تار ملی.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ آپ سب کو نئی صدی کی پہلی تاریخی عید کی غیر معمولی برکتیں عطا فرمائے اور سلسلہ کا نام روشن کرنے کی توفیق عطا فرمائے.سب کو میری طرف سے دل کی گہرائیوں سے نکلا ہوا محبت بھرا سلام پہنچے اور عید مبارک سو مبارک ہو.اللہ تعالیٰ آپ سب کو غیر معمولی خدمات کی توفیق دے.والسلام خاکسار مرزا طاہر احمد لندن : ۱۹۸۹-۵-۹ مرکزی تربیتی کمیٹی کی تشکیل خلیفتہ المسیح الرابع،، (۱۷) انٹرنیشنل مجلس شوری ۱۹۸۹ء میں لجنہ اماءاللہ مرکزیہ کی طرف سے دو تجاویز پیش کی گئی تھیں.ان

Page 330

۳۰۴ تجاویز پر شوری کے فیصلہ کی تعمیل میں محترمہ صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ پاکستان نے جو رپورٹ بھجوائی اس میں تجویز کیا کہ احمدی خواتین کی تربیت کے سلسلہ میں اور اس ضمن میں آنے والی دقتیں دور کرنے کے لئے مجلس لجنہ اماءاللہ پاکستان مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان، مجلس انصاراللہ پاکستان اور اصلاح وارشاد پر مشتمل ایک کمیٹی مقرر کر دی جائے جو ایک دوسرے کو اپنی مساعی اور مشکلات سے آگاہ کرتی رہے.اس سے بہتر نتا ئج نکل سکتے ہیں.حضرت خلیفہ مسیح الرابع نے ان اداروں پر مشتمل ایک کمیٹی کی تشکیل کی منظوری عطا فرمائی.جس پر مکرم وکیل اعلیٰ صاحب تحریک جدید نے ۱۲ اگست ۱۹۹۰ء کو صدر محترم کوتحریر کیا کہ اس کمیٹی میں مجلس کے نمائندہ کا نام تجویز کریں.صدر محترم نے مکرم پر و فیسر محمد اسلم صابر صاحب قائد تربیت کو مجلس انصار اللہ کا نمائندہ مقرر کیا.التواء سالانہ اجتماع ۱۹۸۹ء مجلس انصار اللہ ۱۹۸۹ ء جیسے تاریخی سال میں بھی حکومت کی طرف سے اجازت نہ ملنے کی وجہ سے اپنا سالانہ اجتماع منعقد نہ کر سکی.مجلس خدام الاحمدیہ مرکزیہ کو اس سے قبل ضلعی انتظامیہ نے اپنا سالانہ اجتماع منعقد کرنے کی اجازت دی تھی اور یہ اجتماع شروع بھی ہو گیا جس سے یہ اُمید ہو چلی تھی کہ انصار کو بھی اپنا اجتماع کرنے کی اجازت مل جائے گی.مگر افسوس اجتماع خدام کے دوسرے ہی روز حکومت نے چند شر پسند عناصر کے دباؤ میں آکر یہ اجازت منسوخ کر دی.سالانہ اجتماع انصار اللہ کے سلسلہ میں دی گئی درخواست پر ضلعی انتظامیہ کوئی فیصلہ کرنے میں متامل تھی.مندرجہ بالا صورتحال میں مجلس نے اپنا سا لا نہ اجتماع ملتوی کر دیا.صورتحال کی وضاحت کے لئے محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نائب صدر مجلس کی طرف سے مندرجہ ذیل اعلان ماہنامہ انصار اللہ اور روزنامہ الفضل میں شائع کیا گیا.” جیسا کہ احباب جماعت کے علم میں آچکا ہے کہ ضلعی انتظامیہ جھنگ نے مجلس خدام الاحمدیہ مرکزیہ کا سالانہ اجتماع ربوہ میں منعقد کرنے کی اجازت دے دی تھی.یہ اجازت ڈپٹی کمشنر جھنگ نے مقامی پولیس ربوہ ، ریذیڈنٹ مجسٹریٹ ربوہ، اسٹنٹ کمشنر چینوٹ اور سپرنٹنڈنٹ پولیس ضلع جھنگ سے رپورٹیں لینے اور پوری تحقیق و تفتیش کے بعد دی تھی لیکن اس اجتماع کے دوران ہی چند ملاں صاحبان کے کہنے پر اس اجازت کو منسوخ کر دیا.مجلس انصار اللہ مرکزیہ کے اجتماع کی درخواست ابھی تک زیر کاروائی ہے جبکہ اجتماع کے مجوزہ انعقاد میں بہت تھوڑا وقت باقی رہ گیا ہے اور گزشتہ اجتماع کا تجربہ یہ ہے کہ اجازت دینے کے باوجود اور پاکستان کے طول و عرض سے خدام کے ربوہ پہنچ جانے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے اپنی دی ہوئی اجازت واپس لے لی.ان حالات میں جب تک حکومت کی طرف سے پختہ تحریری اجازت نہ مل جائے اجتماع منعقد نہیں کیا جا سکتا.لہذا اعلان کیا جاتا ہے کہ

Page 331

۳۰۵ مجلس انصاراللہ مرکزیہ کا سالانہ اجتماع جو ۲۷ تا ۲۹ اکتوبر ۱۹۸۹ء منعقد ہورہا تھا اسے تا اطلاع ثانی ملتوی کیا جاتا ہے.تمام انصار بھائی اس اجتماع میں شمولیت کے لئے بڑے ذوق وشوق سے تیاری کر رہے تھے اور دور دراز کے علاقوں پشاور، کراچی، کوئٹہ اور اندرونِ سندھ وغیرہ سے آنے والے دوستوں نے گاڑیوں میں اپنی سیٹیں بھی بک کروالی تھیں.خاکسار تمام احباب سے معذرت خواہ ہے کہ انہیں پریشانی اٹھانی پڑی اور درخواست کرتا ہے کہ دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ ہمارے حکام کو عدل وانصاف سے کام لینے اور وطن عزیز کے تمام شہریوں کے حقوق کی حفاظت کی توفیق عطا فرمائے.﴿۲۸﴾ پیغام حضورانور بر موقعہ سالانہ اجتماع ضلع راولپنڈی حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے سالانہ اجتماع راولپنڈی ۱۹۸۹ء کے لئے از راہ شفقت اپنا پیغام ارسال فرمایا.یہ پیغام یہاں درج کیا جاتا ہے.بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ نَحْمَدُهُ وَ نُصَلِّي عَلَى رَسُولِهِ الْكَرِيمِ برادران السلام عليكم ورحمة الله و بركاته مجھے یہ معلوم کر کے خوشی ہوئی ہے کہ مجالس انصار اللہ ضلع راولپنڈی ۲ ،۳ نومبر کو اپنا سالانہ اجتماع منعقد کر رہی ہیں.اللہ تعالیٰ اس اجتماع کو ظاہری ، باطنی، دینی، دنیاوی، روحانی، جسمانی غرضیکہ ہر لحاظ سے بہت بابرکت کرے اور اس میں شامل ہونے والوں پر اپنی رحمتوں اور اپنے فضلوں کی بارشیں نازل فرمائے اور اس میں شامل ہونے والے اعلائے کلمتہ اللہ اور اقوام عالم میں اس کی اشاعت کے لئے ایک نیا عزم لے کر جائیں.یہ ہمارا صد سالہ جشنِ تشکر کا سال ہے.جہاں تک ہماری طاقت ہے اللہ تعالیٰ کے گذشتہ سوسال کے دوران نازل ہونے والے فضلوں پر شکر کی ادائیگی ایک فرض لازم ہے اور آئندہ صدی میں مزید افضال الہی کے حصول کے لئے بنیادی پتھر ہے.قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے اس کا حتمی وعدہ فرمایا ہے لَبِنْ شَكَرُ تُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ کہ اگر تم خلوص دل سے شکر ادا کرو گے تو میں ضرور اپنے فضلوں کو بڑھا چڑھا کر تم پر نازل کروں گا.اس پہلو سے یہ سال اللہ تعالیٰ کے حضور اس کے بے انتہا فضلوں پر شکر ادا کرنے کا سال ہے.دوسرے پہلو سے یہ تجدید عہد کا سال ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ سے عہد کریں کہ ہم خود، ہماری اولادیں اور ہماری آئندہ نسلیں پُر درد دعاؤں کے ذریعہ سے، نیک اور پاک نمونہ کے

Page 332

ذریعہ سے ، جان ، مال ، عزت اور وقت کی قربانی کے ذریعہ سے ، دعوت الی اللہ کے لئے نئے نئے راستے اور میدان تلاش کرنے کے ذریعہ سے بنی نوع انسان کو اس چشمہ سے فیضیاب کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے جس کے متعلق حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ ایں چشمہ رواں کہ بخلق خدا دہم یک قطره ز بحر کمال محمد است جماعت کا اپنی زندگی کے سوسال پورا کرنا اور اپنی زندگی کی دوسری صدی میں داخل ہونا،اگر ایک دوسری جہت سے دیکھا جائے تو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام سے بُعدِ زمانی کی نشان دہی کرتا ہے.اس لئے اراکین انصار اللہ کو اس بات کا بھی عہد کرنا ہے کہ وہ ایسے پروگرام بنا ئیں جن کے نتیجہ میں وہ اور اُن کی آئندہ نسلیں اپنے آپ کو زیادہ سے زیادہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے قریب محسوس کریں اور اس کا ایک بہت بڑا ذریعہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کی کتابوں، آپ کی سیرت اور جماعت کی تاریخ کا مطالعہ ہے جس کے لئے بھر پور کوشش کرنے کی ضرورت ہے خاص طور پر اس جہت سے کہ نئی نسلوں کو اس مطالعہ کی عادت پڑ جائے اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا منشاء مبارک اور جماعت سے آپ کی توقعات ان کے وجودوں کا حصہ بن جائیں اور وہ ہمیشہ ان توقعات کو پورا کرنے والے ہوں اور وہ جہاں بھی ہوں اس چشمہ کرواں سے جاری ہونے والے دھارے ہمیشہ ان کے دلوں کے اندر بہتے رہیں.میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ سب افراد جماعت کو ان باتوں پر عمل کرنے کی توفیق بخشے.اُن کا حافظ و ناصر ہو اور اُن کی دعاؤں کو قبول فرمائے.اُن کی سب مشکلات کو دُور فرمائے.ان کے بوجھوں کو ہلکا کرے.ان سے راضی ہو جائے.ہماری بھی دُنیا و آخرت سنوار دے اور ہماری آئندہ نسلوں کی بھی دنیا و آخرت محض اپنے فضل سے سنوار دے.آمین والسلام مرزا طاہر احمد خلیفہ ایسیح الرابع دوره جات مرکزی نمائندگان 66 ۳۱-۱۰-۸۹ سال گزشتہ کی طرح اس سال بھی مرکز سے قائدین ، علماء کرام اور دیگر نمائندگان کو مجالس میں منظم شکل میں بھجوا کر تر بیتی دورہ جات کروائے گئے.اجتماعی طور پر اس کی بعض مختصر رپورٹس درج کی جاتی ہیں.

Page 333

۳۰۷ تاریخ : ۶ جنوری ۱۹۸۹ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا قائد تربیت مقام : چک ۱۷۰-۷۲ اشمالی سرگودها مختصر رپورٹ : انفرادی رابطہ نماز مغرب سے پہلے جماعت کا جائزہ لیا.ایک گھر میں مرکز نماز قائم ہے.فجر ، مغرب اور عشاء کی نمازیں باجماعت پڑھتے ہیں.جمعہ چک منگلا یا سرگودھا جا کر پڑھتے ہیں.بچوں کو نماز باجماعت ادا کرنے اور نماز جمعہ باقاعدگی سے ادا کرنے کا وعدہ لیا گیا.دورہ اضلاع راولپنڈی، اسلام آباد، اٹک، پشاور مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید نے 11 جنوری سے ۱۳ جنوری ۱۹۸۹ ء تک اضلاع راولپنڈی، اسلام آباد، اٹک، پشاور میں کارکردگی کا جائزہ لیا جس کی مختصر رپورٹ اس طرح ہے.تاریخ : ۱۱ جنوری ۱۹۸۹ء مقام: راولپنڈی ضلع مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ ضلع و زعماء اضلاع : نماز ظہر سے عصر تک بیت النور میں اجلاس عاملہ ممبران ضلع و زعماء انصار اللہ ضلع اجلاس ہوا.اجلاس میں جائزہ ماہوار رپورٹس مال اور تحریک جدید پیش کر کے ان متعلقہ امور کی طرف توجہ دلائی.نماز با جماعت اور دعوت الی اللہ کے تحت مجالس سوال و جواب کی طرف توجہ دلائی گئی.تحریک جدید کے وعدہ جات ٹارگٹ کے مطابق لینے کی تحریک کی گئی.اجلاس عام : راولپنڈی کی ہر دو مجالس کا مشترکہ اجلاس عام نماز مغرب کے بعد بیت النور میں ہوا.اجلاس میں دعوت مباہلہ اور نئی صدی کی آمد کے تسلسل میں شعبہ جات، تربیت، اصلاح وارشاد تحریک جدید کی تفصیل پیش کر کے دعوت الی اللہ اور تبلیغ کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری ایک سوستا ئیس تھی.تاریخ: ۱۲ جنوری ۱۹۸۹ء مقام: اسلام آباد وضلع مختصر رپورٹ : اجلاس عام : اسلام آباد شرقی و غربی کا مشترکہ اجلاس عام ہوا جس میں دعوت مباہلہ اور نئی صدی کو بنیاد بنا کر تربیت اور اصلاح وارشاد کی طرف توجہ دلائی گئی.کل حاضری ایک سو سینتیس تھی.اجلاس عاملہ اجلاس مجلس عاملہ میں حلقہ شرقی کے آٹھ اور غربی کے چھ ممبران عاملہ نے شرکت کی ہر ممبر سے وعدہ لیا گیا کہ وہ (۱) نمازوں ، نماز جمعہ اور اجلا سات میں اپنے گھر کے خدام ، اطفال کو ساتھ لایا کریں گے.(۲) خود اپنے گھروں میں مجلس سوال و جواب کا انعقاد کریں گے.(۳) : تمام ممبران کو اپنے حلقہ کے دورہ کا پروگرام اور اس پر عمل کر کے آگے بڑھنے کی کوشش کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.تحریک جدید کا ٹارگٹ پورا کرنے کی امیر صاحب سے درخواست کی گئی.دو ہزار روپے کی کتب سلسلہ فروخت کی گئیں.تاریخ: ۱۳ جنوری ۱۹۸۹ء مقام: اٹک شہر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : اا بجے اجلاس عام ہوا.نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی گئی.تین گھروں کے

Page 334

سربراہوں سے ملاقات کی گئی اور نماز با جماعت ادا کرنے کا وعدہ لیا گیا.گھروں میں نماز با جماعت کے انعقاد اور تحریک جدید کا ٹارگٹ وعدہ پورا کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.مکرم قائد صاحب مجلس خدام الاحمدیہ سے تربیتی امور پر بات چیت ہوئی.مبلغ پانچ سو روپے کی کتب سلسلہ دوستوں میں فروخت کیں.حاضری پینتالیس رہی.تاریخ :۱۳ جنوری ۱۹۸۹ء مقام پشا ور ضلع مختصر رپورٹ: نماز جمعہ اس مجلس میں ادا کی گئی خطبہ میں تربیت، اصلاح وارشاد اور تحریک جدید کی تفاصیل بیان کی گئی.دعوت الی اللہ کی تحریک کی گئی.تحریک جدید کے ذریعہ کام کی وسعت اور خدا تعالیٰ کے فضلوں کا تفصیلی ذکر کیا گیا.سادہ زندگی اختیار کر کے اپنی بچتوں کو تحریک جدید کے صدقہ جاریہ میں لگانے کی تحریک کی گئی.جمعہ میں حاضری انداز آتین سو پچاس تھی.اجلاس عاملہ: ایک گھنٹہ کے اجلاس عاملہ میں کام کرنے کے طریق بتائے شعبہ جات کے طے شدہ پروگراموں سے آگاہ کیا گیا.تحریک جدید کے ٹارگٹ میں بقایا جات پورا کرنے کے ذرائع کی طرف توجہ دلائی گئی.مکرم ناظم صاحب ضلع اور مکرم سیکر ٹری صاحب تحریک جدید نے مل کر ٹا رگٹ پورا کرنے کا وعدہ کیا.مبلغ دو ہزار پانچ سوروپے کی کتب سلسلہ فروخت کی گئیں.ممبران کی حاضری تیر تھی.تاریخ : ۱۳ جنوری ۱۹۸۹ء مقام : شیخ محمدی ضلع پشاور مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز عصر اس مجلس میں ادا کی گئی جس میں حاضری تیرہ تھی.چار اطفال کو درنشین انعام میں دی گئی.تین غیر مبائعو جوان بھی اجلاس میں شریک ہوئے اور ان کو ربوہ آنے کی دعوت دی گئی.تحریک جدید کا ٹارگٹ پورا کرنے کا وعدہ لیا گیا.تاریخ : ۱۳ جنوری ۱۹۸۹ء مقام : یہی ضلع پشاور مختصر رپورٹ : نماز مغرب کے بعد اس مجلس میں آئے صرف چار خدام سے ملاقات ہوسکی.تربیتی امور اور تحریک جدید کا ٹارگٹ پورا کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ : ۱۵ جنوری ۱۹۸۹ء مقام: فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب، مکرم محمد اسلم صاحب شادی، مکرم محمد اسلم صاحب صابر ، مکرم منور شمیم خالد صاحب مختصر رپورٹ : انفرادی رابطہ : وفد نے ۴ بجے بیت الفضل فیصل آباد میں نماز عصر ادا کی.اس کے بعد امیر صاحب فیصل آباد سے ملاقات کی.وفد کے چاروں ارکان نے الگ الگ حلقوں میں مقامی زعیم خدام الاحمدیہ اور زعیم انصار اللہ کے ہمراہ پروگرام شروع کیا.مکرم منور شمیم خالد صاحب نے خادم و دود احمد صاحب کے ہمراہ غلام محمد کالونی اور گلبرگ کا دورہ کیا.اس دوران تیرہ، چودہ گھروں میں ست دوستوں نے بات چیت کی.

Page 335

۳۰۹ بڑوں کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے اور نئی نسل کی حفاظت کرنے ، ماضی کی خامیوں اور کمزوریوں کو دور کرنے اور حضور انور کی خواہشات کے مطابق تقویٰ کی راہوں پر چلنے اور حضور پر نور کے ارشادات پر عمل کر کے خدا اور رسول کے حضور سرخرو ہونے کی طرف توجہ دلائی گئی.یہ پروگرام بہت کامیاب رہا.رات دس بجے واپسی ہوئی.تاریخ: ۱۷ جنوری ۱۹۸۹ء مقام : قصور شہر، گھر پر ضلع قصور، جوڑا سیال ضلع قصور مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : اجلاس عام : ترتیب وار اجلاس عام عصر، مغرب اور عشاء کے بعد ہوئے.اسی ترتیب سے ان کی حاضری سترہ ، اکیالیس ، تیرہ تھی.ہر سہ مجالس کے اجلا سات میں نماز با جماعت، بچوں کی تربیت، مجالس سوال و جواب ، سیرت النبی کے اجلاس کرانے اور تحریک جدید کے معیاری وعدہ جات لینے کی تلقین کی گئی.ایک ہزار روپے کی کتب فروخت ہوئیں.قصور شہر کا ٹارگٹ پورا تھا.کھر بیڑ اور جوڑا سیال کے ٹارگٹس پورا کرنے کی کوشش کی تلقین کی گئی.تاریخ : ۱۸ جنوری ۱۹۸۹ء مقام ضلع لاہور مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ ضلع لاہور: دیہاتی مجالس کے زعماء انصار اللہ اور نگران حلقہ جات کا مشترکہ اجلاس عاملہ بعد نماز عصر ہوا.ا حاضری تھی.ہر زعیم سے ان کے کام کا جائزہ لیا گیا.کام کی رفتار تیز کرنے کے لئے نگران حلقہ جات کو دوروں کی تعداد بڑھانے کی تلقین کی گئی.نماز با جماعت اور نماز جمعہ کی طرف توجہ دلائی گئی.پانچ ہزار روپے کی مختلف کتب فروخت ہوئیں.اجلاس عام مغلپورہ: بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.کل حاضری ایک سو بائیس تھی.اجلاس میں تاریخ احمدیت کے مختلف ایمان افروز واقعات کی روشنی میں نماز با جماعت نماز جمعہ کی پابندی ، دعوت الی اللہ کے کام کی اہمیت و برکات ، بیرون ملک بڑھتے ہوئے کام کی تفاصیل اور مالی قربانیوں میں اضافہ اور ان کے نتیجے میں ملنے والے الہی انعامات کا تذکرہ کیا گیا.تمام احباب کو دعوت مباہلہ اور جوبلی کی آمد کے پیش نظر پاک تبدیلیاں پیدا کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.دو ہزار روپے کی کتب سلسلہ فروخت ہوئیں.تاریخ: ۲۰،۱۹ جنوری ۱۹۸۹ء مقام: کھاریاں، منڈی بہاؤالدین مرکزی نمائندگان : مکرم مولانامحمد اسماعیل منیر صاحب، مکرم شمیم احمد خالد صاحب مختصر رپورٹ : بزم ارشاد مورخه ۱۹ جنوری ۱۹۸۹ء کو وفد ایک بجے روانہ ہوکر مغرب کے وقت کھاریاں پہنچا.نماز کے بعد بزم ارشاد کی میٹنگ ہوئی جسکی حاضری چھپیں تھی.کام کی رفتار بڑھی نظر آئی اور دعوت الی اللہ کا کام پہلے سے بہتر پایا.اس کے بعد ویڈیو کیسٹ AHAMDIYAT IN GHANA‘ دکھائی گئی.حاضری تقریبا تمیں تھی.نماز تہجد : تہجد کی نماز میں حاضری ہیں تھی.نماز تہجد کے بعد مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب نے درس دیا.اس

Page 336

۳۱۰ کے بعد نماز فجر اور درس حدیث ہوا.عاملہ لجنہ : عہدیداران لجنہ سے میٹنگ میں تفصیلی مشورہ کے بعد انہیں دعوت الی اللہ کا کام تیز کرنے کی طرف توجہ دلائی.عہدیداران نے پیش رفت کا وعدہ کیا.عہدیداران کی میٹنگ : ۱۰ بجے صبح ضلعی میٹنگ ہوئی.مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب نے صدارت کی.میٹنگ میں امیر صاحب ضلع ، ناظم ضلع ، قائد ضلع ، مشاورتی کمیٹی کھاریاں، تین مربی صاحبان ، نمائنده لجنه ضلع ، دونگران حلقہ جات اور سیکرٹریان اصلاح وارشاد شامل ہوئے.گذشتہ ماہ کی مساعی کا جائزہ لیا گیا.مکرم مولا نا اسماعیل منیر صاحب نے کہا کہ دعوت الی اللہ کا کام ، لٹریچر، ویڈیو کیسٹ ، آڈیو کیسٹ ، مجالس سوال و جواب ، جلسہ ہائے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ بڑھایا جائے.خطبہ جمعہ: خطبہ میں آیت لَئِن شكرتم لا زید نکم کے تحت خلافت کی برکات اور تحریکات بالخصوص قیام صلوۃ اور دعوت الی اللہ پر عمل پیرا ہونے کی طرف توجہ دلائی گئی اور دعائے مباہلہ میں باقاعدہ شمولیت کی تحریک کی گئی.حاضری تقریبا تین سو چھیں تھی.بزم ارشاد: نماز جمعہ کے بعد بزم ارشاد ہوئی جس میں تین احباب نے دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں اپنے تجربات بیان کئے.بزم ارشاد کے معا بعد کھاریاں کی مشاورتی کمیٹی دعوت الی اللہ کا اجلاس مولانا اسماعیل منیر صاحب کی صدارت میں ہوا جس میں تقسیم کا ر کر دی گئی.اجلاس عام : منڈی بہاؤ الدین: مغرب کے وقت و فد شاہ تاج شوگر ملز پہنچا.اجلاس عام میں مکرم شمیم احمد خالد صاحب نے دعوت الی اللہ کی ضرورت واہمیت اور ذرائع پر مختصر تقریر کی.دعا کے بعد اجلاس ختم ہوا.وفد رات پونے سات بجے ربوہ پہنچا.تاریخ : ۲۴ جنوری ۱۹۸۹ء مقام : فیصل آبا دشہر مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر، مکرم محمد اسلم صاحب صابر، مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا، مکرم منور شمیم خالد صاحب مختصر رپورٹ : انفرادی رابطہ و اجلاس عام : شہر کے کمزور گھروں سے ذاتی رابطہ کیا گیا.رضا آباد کے سات گھروں کے افراد کو اکٹھا کر کے مرکزی پرگرام کے مقاصد کے حصول کی کوشش کی.تعلیم و تربیت کی کمی ہے.رضا آباد کے کسی گھرانہ میں الفضل نہیں جاتا تھا.اس لئے الفضل کو مرکز نماز میں منگوانے رکھنے اور پڑھنے کی تلقین کی گئی.چالیس کتب سلسلہ فروخت کی گئیں.تاریخ: ۲۵ جنوری ۱۹۸۹ء مقام : فیصل آبا دشہر مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا ، مکرم لطیف احمد صاحب مربی سلسله، مکرم بشارت احمد صاحبه چیمہ نائب قائد اصلاح و ارشاد

Page 337

۳۱۱ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نماز مغرب کے وقت کینال کالونی کے مرکز میں پہنچا.نماز کے بعد اسلامی اصول کی فلاسفی کا درس ہوا.تبلیغی امور پر تقریر کی.کل حاضری سترہ تھی.تین دوستوں سے ذاتی رابطہ کیا گیا.ایک کی تیمارداری کی گئی اور نمازوں کی ادائیگی تحریک داعی الی اللہ اور اخلاق حسنہ کے بارے میں تلقین کی.رات ساڑھے دس بجے ربوہ پہنچے.تاریخ:۲۶، ۲۷ جنوری ۱۹۸۹ء مقام : خوشاب و قائد آباد مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ، مکرم را نا حمید اللہ صاحب ناظم ضلع ، مکرم را نا ظفر اللہ صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : انفرادی رابطہ: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب اور رانا حمید اللہ صاحب ناظم ضلع نے پانچ گھروں میں جا کر احباب کو تربیتی امور بالخصوص نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ کے ساتھ مکرم را نا ظفر اللہ صاحب مربی سلسلہ تھے.انہوں نے دو گھروں کا دورہ کیا اور تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.اجلاس عام : مغرب و عشاء کی نمازوں کے بعد اجلاس عام ہوا.عہد دہرایا گیا.نظم کے بعد مکرم را نا ظفر اللہ صاحب مربی سلسلہ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا اقتباس پڑھ کر سنایا جس میں جماعت کے عظیم الشان انجام کا ذکر ہے.چوہدری بشارت احمد صاحب چیمہ نے دعوت الی اللہ کرنے ، تحریک جدید میں مرحوم والدین کی طرف سے حصہ لینے اور نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے حضرت بانی سلسلہ اور حضور انور کے اقتباس سنائے.خدمت دینی کے لئے وقت کی قربانی تحریک جدید، نماز با جماعت اور حضور کو خط لکھنے کے طرف توجہ دلائی گئی.حاضری کل بیاسی تھی.نماز تہجد : ۲۷ جنوری کو مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے نماز تہجد پڑھائی.کل حاضری پندرہ تھی.نماز فجر و درس: نماز فجر مکرم مربی صاحب نے پڑھائی.اس کے بعد جلسہ سالانہ کے لئے تیار شدہ درس بسلسلہ اخوت و محبت پڑھ کر سنایا.مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے درس بسلسلہ صدق وصفا پڑھ کر سنایا.مکرم خواجہ محمد ا کرم صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا واقعہ مقدمہ ڈاکخانہ پیش کر کے سچائی کی طرف توجہ دلائی.حاضری پینتیس تھی.دوره قائد آباد مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب ، مکرم را نا حمید اللہ صاحب ناظم ضلع خوشاب اور مکرم چوہدری بشارت احمد صاحب چیمہ مورخہ ۲۷ جنوری ۱۹۸۹ ء کو ۱۰ بجے صبح قائد آباد پہنچے.مکرم سید مبارک احمد صاحب صدر جماعت سے ملاقات کے دوران معلوم ہوا کہ ان کے افراد خانہ نماز جمعہ اپنے گھر میں ہی ادا کرتے ہیں.زعیم انصار اللہ سے ملاقات نہیں ہوسکی.وہ موجود نہ تھے.نماز جمعہ: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے خوشاب شہر میں نماز جمعہ پڑھائی.حضور انور کا خطبہ فرموده ۲۰ جنوری پڑھ کر سنایا اور دعاؤں کی طرف دوستوں کو متوجہ کیا.نماز جمعہ میں حاضری قریباً سو تھی.مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ

Page 338

۳۱۲ نے جمعہ کے بعد زعیم انصار اللہ خوشاب کا انتخاب مکرم صدر جماعت کی صدارت میں کرایا.مکرم رانا نصر اللہ خان صاحب منتخب ہوئے.تاریخ : ۳۰ جنوری تا یکم فروری ۱۹۸۹ء مقام : اضلاع را ولپنڈی ، اسلام آباد مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ : انفرادی رابطہ: اس دورہ میں ناظمین اور زعماء اعلیٰ و دیگر متفرق عہدیداران کو تحریک جدید کے بارہ میں توجہ دلائی گئی.اسلام آباد کے ٹارگٹ وعدہ کے بقایا کی طرف توجہ دلائی گئی.گیسٹ ہاؤس انصار اللہ کے لئے بفضلہ تعالی اسلام آباد سے پچتبر ہزار روپے سے زائد اور راولپنڈی سے دو لاکھ روپے کے قریب عطیہ کی وصولی کی توقع ظاہر کی گئی.ایک ہزار سات سو بیس روپے کی کتب سلسلہ فروخت کی گئیں.تاریخ : ۳ فروری ۱۹۸۹ء مقام : را ہوالی ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندہ: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں اطاعت خلافت، نماز با جماعت اور دعاؤں کی طرف توجہ دلائی نیز حضورانور کے خطبہ جمعہ ۲۰ جنوری کے پیش نظر اللہ تعالیٰ کی تقدیر ظاہر ہونے تک صبر ورضا کی تلقین کی.زعیم صاحب کو اجلاسات اور انتخاب کرانے کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری مرد وزن اتنی تھی.تاریخ : ۴ فروری ۱۹۸۹ء مقام : لا ہور شہر مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر انصار الله مختصر رپورٹ : اجلاس عام : صدر محترم نے تفصیل کے ساتھ شعبہ جات تربیت تعلیم ، اصلاح وارشاد اور تحریک جدید کے بارے میں ضروری ہدایات فرمائیں.تعمیر گیسٹ ہاؤس انصار اللہ کے سلسلہ میں لا ہور شہر کے ذمہ رقوم لگائی گئیں جو یہ تھیں.(۱) مجلس ماڈل ٹاؤن دو کمرے.خرچ ایک لاکھ (۲) مجلس دارالذکر ایک کمرہ.خرچ پچاس ہزار (۳) دیگر تمام مجالس ایک کمرہ خرچ پچاس ہزار.سات ہزار آٹھ سو پچھتر روپے کی کتب سلسلہ فروخت کی گئیں.مختلف مجالس سے چار ہزار ایک سو بیالیس روپے چندہ مجلس وصول کیا گیا.تاریخ: ۲۰،۱۹ فروری ۱۹۸۹ء مقام چک ۳۱۲ ج.ب کھتو والی ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ ایم اے نائب قائد اصلاح وارشا دمرکزیہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم بشارت احمد صاحب چیمه مورخه ۱۹ فروری کو نماز مغرب کے بعد چک ۳۱۲ ج.ب پہنچے.عشاء کی نماز میں حاضری کم ہونے کی وجہ سے اجلاس نہ ہو سکا.اگلے دن اجلاس عام میں جماعت کی تنظیم ، افراد جماعت کو اعلیٰ نمونہ پیش کرنے ، بہترین داعی الی اللہ بننے کے طریق اور تربیت اولاد پر تقریر کی گئی.حاضری ہیں تھی.

Page 339

۳۱۳ تاریخ : ۲۳ ۲۴ فروری ۱۹۸۹ء مقام: دار الضیافت ربوہ مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی دین محمد شاہد صاحب ر رپورٹ : دارالضیافت میں سیالکوٹ سے ایک وفد آیا ہوا تھا.یہ پروگرام دو گھنٹے جاری رہا.حاضری تقریباً ایک سو پچاس تھی.زیادہ غیر از جماعت تھے.سیالکوٹ سے جو وفد آیا تھا ان کی داعیان کی کلاس لی گئی اور اس میں مسئلہ ختم نبوت کی حقیقت کے موضوع پر اظہار خیال کیا گیا اور بعد میں سوال و جواب بھی دیئے.سیالکوٹ کے غیر از جماعت وکلاء ومعززین کو ایوان محمود میں پیغام حق پہنچایا گیا.تاریخ: ۲۶،۲۴ فروری ۱۹۸۹ء مقام: دار النصر شرقی ربوہ مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی دین محمد شاہد صاحب رپورٹ : جلسہ مصلح موعود میں ایک گھنٹہ تک خطاب کیا گیا.حاضری احباب ایک سوچوڈن تھی.تاریخ : ۲۴ فروری ۱۹۸۹ء مقام: جڑانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا، مکرم خواجہ محمد ا کرم صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: ۱۲ بجے اجلاس شروع ہوا.مکرم محمد اسلم شاد صاحب نے تمام حاضر مجالس کا شعبہ تربیت اور اصلاح وارشاد کا تفصیلی جائزہ لیا.مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے وقت کی قربانی اور مجالس عاملہ کا تقر راور ست دوستوں کو گھر گھر جا کر ملنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری رہی تھی.خطبہ جمعہ: مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے تربیتی امور پر خطبہ دیا.شرائط بیعت اور دیگر با موقعہ اقتباسات پڑھ کر سنائے گئے.نیز نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی گئی.مردوزن کی حاضری تقریباً سوتھی.اجلاس عام : جمعہ کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد کی صدارت میں اجلاس عام ہوا.خواجہ محمد اکرم صاحب نے وقت کی قربانی کے بارہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام ، حضرت مصلح موعود اور حضرت خلیفہ اسیح الرابع ” کے ارشادات پڑھ کر سنائے.مباہلہ کے سلسلہ میں نشانات کا ذکر کر کے دعا کی تحریک کی گئی.آخر میں مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے دعوت الی اللہ، کیسٹ پروگرام اور تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.حاضری مرد وزن اتنی تھی.انتخاب زمیم: آخر میں انتخاب زعیم کے سلسلہ میں کاروائی ہوئی.حاضری صرف انصار تھی.اس لئے صدر جماعت سے آئندہ جمعہ انتخاب کروانے کو کہا گیا.تاریخ: ۲۶ فروری ۱۹۸۹ء مقام : چک ۹۸ شمالی سرگودها مرکزی نمائنده: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ ایم اے نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : اجلاس عام مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے تحریک داعی الی اللہ، بزم ارشاد کی اہمیت، دیگر عمومی تنظیمی اور اصلاحی امور پر تقریر کی.بعد ازاں زعیم انصار اللہ مقامی مکرم کرامت علی صاحب نمبر دار نے دعا سے اختتام جلسہ کا اعلان کیا.حاضری اٹھانوے تھی.

Page 340

۳۱۴ تاریخ : ۳ مارچ ۱۹۸۹ء مقام: گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح و ارشاد، مکرم مولانا نصر اللہ خان صاحب ناصر، مکرم شمیم احمد صاحب خالد نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : تربیتی کلاس: گوجرانوالہ شہر میں ضلعی تربیتی کلاس منعقد ہوئی جس میں جائزہ اور عقائد کی تعلیم کے علا وہ اراکین مرکزی وفد نے خطاب کیا اور دعوت الی اللہ کے حکیمانہ طریق، بزم ارشاد اور دعوت الی اللہ کو منظم کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا.مرکزی ہدایات برائے داعیان تقسیم کی گئیں.کلاس کی حاضری دوست تھی.نماز جمعہ: مکرم مولا نا محمد اسماعیل منیر صاحب نے صد سالہ جوبلی کے موضوع پر خطبہ دیا.مولا نا نصر اللہ صاحب ناصر نے بیت الحمد سول لائنز میں خطبہ جمعہ میں دعوت الی اللہ اور وقف نو پر زور دیا.حاضری پانچ سو تھی.میٹنگ مشاورتی کمیٹی: مکرم قائد صاحب اصلاح و ارشاد کی زیر صدارت ضلعی مشاورتی کمیٹی اصلاح وارشاد کی میٹنگ ہوئی.چھ حلقوں کے نگران صاحبان اور چار مربیان کرام نے بھی شرکت کی.جائزہ لیا گیا اور مرکز کی ہدایات پہنچائی گئیں.دعوت الی اللہ کے نتیجہ میں ماہ جنوری اور فروری میں تین پھل ملے.کتب سلسلہ بھی فروخت کی گئیں.حاضری دس تھی.مقام: چک ۹۹ شمالی سرگودها تاریخ : ۳ مارچ ۱۹۸۹ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز جمعہ اجلاس عام ہوا.مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے بزم ارشاد کی ضرورت واہمیت، تحریک داعی الی اللہ کا طریق کار، تربیت اولاد، نماز با جماعت اور تحریک وقف نو پر تقریر کی.لجنات اور ناصرات بھی اجلاس میں شریک ہوئیں.حاضری پچپن تھی.تاریخ : ۱۰ مارچ ۱۹۸۹ء مقام : دہلی دروازہ، وحدت کالونی ، شاہدرہ لاہور مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب، مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر تربیتی کلاس: دہلی دروازہ میں تربیتی کلاس منعقد ہوئی.اس میں ختم نبوت ، وفات مسیح اور صداقت حضرت مسیح موعود پر معلومات مہیا کی گئیں.حاضرا فرا داٹھارہ تھے.خطبہ جمعہ واجلاس عام : وحدت کالونی میں حضور کے خطبہ کی کیسٹ سنائی گئی پھر خطبہ جمعہ میں اطاعت کی اہمیت بیان کی گئی.اجلاس عام میں دعوت الی اللہ اور اس کے طریق بتائے گئے.محفل سوال و جواب : مکرم نذیر احمد صاحب ارشد زعیم اعلیٰ شاہدرہ لاہور کے مکان پر محفل سوال و جواب منعقد ہوئی.مکرم مولا نا سید احمد علی شاہ صاحب اور مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے جواب دیئے.ہیں غیر از جماعت دوستوں نے بھی شرکت کی.گفتگو وفات مسیح اور صداقت حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر جاری رہی.حاضرین کی تعداد پچہتر تھی.

Page 341

۳۱۵ خطبہ جمعہ: مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے خطبہ جمعہ میں اطاعت کی اہمیت پر خطبہ دیا.نمازوں کے بعد دعوت الی اللہ پر مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے تقریر کی.حاضری تین سو تھی.تاریخ: ۱۷ مارچ ۱۹۸۹ء مقام: گجرات مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح و ارشاد، مکرم مولانا لطیف احمد شاہد صاحب مکرم شمیم احمد خالد صاحب نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : تربیتی کلاس : ناصر بال میں تربیتی کلاس داعیان الی اللہ کا افتتاح مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے کیا.مکرم شمیم احمد خالد صاحب نے انفرادی جائزہ لیا اور جن جہتوں میں کمی تھی وہاں توجہ دلائی.کلاس میں داعیان کی حاضری ستر تھی.ضلعی مشاورتی کمیٹی کا اجلاس: مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر کی صدارت میں ضلعی مشاورتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں امیر صاحب ضلع ناظم ضلع ، قائد ضلع، نمائندہ لجنه ، مربی صاحب شہر گجرات اور چھ نگران حلقہ جات شامل ہوئے.مکرم شیم احمد صاحب خالد نے گزشتہ سال میں گجرات کی کارکردگی کا جائزہ پیش کیا.مکرم مولا نا محمد اسماعیل منیر صاحب نے دعوت الی اللہ کی تنظیم اور نتائج کا تجزیہ کیا.جائزہ لیا اور تفصیلی ہدایات دیں.حضور انور اور مرکز کی تمام ہدایات کمیٹی کو پہنچا ئیں.حاضری بار تھی.نماز جمعہ: مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے خطبہ جمعہ میں پہلی صدی کے اختتام کے حوالہ سے جماعت کی ترقی ، کامیابی اور آئندہ ترقیات کے موضوع پر تفصیل سے روشنی ڈالی.دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.کتب سلسلہ فروخت کی گئیں.سفر برائے دعوت الی اللہ : نماز جمعہ کے بعد مکرم شمیم احمد خالد صاحب نے گجرات سے ہیں میل دور علاقہ کوٹلہ ارب علی خاں کا سفر برائے دعوت الی اللہ اختیار کیا.زیر دعوت دوست نے قبول کر لیا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام اپنے دعویٰ مسیحیت میں سچے ہیں.تاریخ : ۱۷ مارچ ۱۹۸۹ء مقام: سرگودھا مرکزی نمائندگان: مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا قائد تربیت ، مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: مکرم خواجہ محد اکرم صاحب نے وقت کی قربانی تنظیم کو مکمل کرنے اور مجلس عاملہ کے قیام کی طرف توجہ دلائی اور حضرت مصلح موعود اور حضور انور کے اقتباسات پڑھ کر سنائے بعد میں مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا نے نماز با جماعت نماز جمعہ سچائی اور دیگر تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.نیز اس سلسلہ میں حضورانور کے خطبات کے اقتباسات پڑھ کر سنائے.حاضری چھتیں تھی.تاریخ : ۱۷ مارچ ۱۹۸۹ء مقام : دا تا زید کا سیالکوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نائب قائد اصلاح وارشاد ، کرم صو بیدار برکت علی صاحب

Page 342

مختصر رپورٹ : نماز جمعہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے خطبہ جمعہ میں جشن تشکر صد سالہ جو بلی کی اہمیت نیز دیگر تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.نماز جمعہ کے بعد زعماء کی میٹنگ ہوئی.مکرم جلال الدین صاحب شاد ناظم مضلع نے زعماء سے جائزہ لیا.حاضری ایک سو پانچ تھی.اجلاس عام : نماز جمعہ کے بعد اجلاس زعماء ہوا جس میں ناظم صاحب ضلع نے کا رکردگی کا جائزہ لیا.مکرم صو بیدار برکت علی صاحب نے مالی قربانی کی اہمیت اور وصولی چندہ مجلس و گیسٹ ہاؤس کی طرف توجہ دلائی.کتب سلسلہ فروخت کی گئیں.حاضری نمائندگان سولہ تھی.تاریخ : ۷ اپریل ۱۹۸۹ء مقام: کوٹ عبدالمالک ضلع شیخو پورہ مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نائب اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز عشاء اور تراویح کے بعد اجلاس عام ہوا.مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے عمومی تربیت، تحریک دعوت الی اللہ کی اہمیت اور اس کے طریقے، تربیت اولاد، نماز با جماعت کی ادائیگی اور رمضان سے استفادہ کے بارہ میں تقریر کی.کتب سلسلہ فروخت کیں اور لٹریچر تقسیم کیا.حاضری چو میں تھی.تاریخ : ۲۱ اپریل ۱۹۸۹ء مقام: حافظ آباد ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نائب اصلاح وارشاد، مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر مختصر رپورٹ: اجلاس عاملہ: گیارہ بجے صبح اجلاس شروع ہوا.عمومی نصائح اور تربیت کے علاوہ تحریک داعی الی اللہ کی اہمیت ، ضرورت اور ذرائع کے موضوعات پر تقریر کی.دعا کے بعد اجلاس ختم ہوا.کل حاضری چوبیس تھی.نماز جمعہ: مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر مربی سلسلہ نے خطبہ جمعہ میں رمضان کی اہمیت ، برکات اور فیوض کے متعلق قرآنی آیات کی تفسیر بیان کی.حاضری ایک سو ساٹھ تھی اس کے علاوہ مستورات قریباً سو تھی.بزم ارشاد: نماز جمعہ کے بعد سوا دو بجے بزم ارشاد کی کاروائی شروع ہوئی.مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے بزم ارشاد کے قیام کی غرض و غایت بیان کی.دعوت الی اللہ کی مختلف تدابیر اور تبلیغی واقعات سنائے.مختلف دوستوں نے بھی تبلیغی واقعات بیان کئے.حاضری سو تھی.مجلس سوال و جواب: بزم ارشاد کے بعد مجلس سوال وجواب ہوئی.دوستوں نے خاص دلچسپی لی اور تبلیغی، معلوماتی سوالات کئے جس کے تسلی بخش جوابات دیئے گئے.صدر صاحب مقامی نے بھی خطاب کیا.تاریخ: ۲۱ اپریل ۱۹۸۹ء مقام: حلقه باغبانپورہ گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مکرم شمیم احمد خالد صاحب مختصر رپورٹ : میٹنگ مجلس عاملہ: زعیم اعلیٰ صاحب اور اراکین مجلس عاملہ کے ساتھ ایک گھنٹہ تک میٹنگ ہوئی.مجلس کا جائزہ لیا گیا جو کہ تسلی بخش پائی گئی.دعوت الی اللہ کی طرف خاص میلان تھا.مکرم شمیم احمد صاحب خالد نے دعوت الی اللہ کے بارہ میں مرکز کی ہدایات اور حکمت عملی پہنچائی اور مقامی حالت کے بارہ میں مشورے دیئے.

Page 343

۳۱۷ حاضری تیر تھی.نماز جمعہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے نماز جمعہ پڑھائی.خطبہ جمعہ میں رمضان سے متعلق سات اہم امور کی طرف توجہ دلائی.حاضری تین سو کے قریب تھی.بزم ارشاد: دعوت الی اللہ کے تعلق میں خدمت خلق کا جائزہ لیا گیا.احباب کو تمام طبقات کی خدمت کی تحریک کی گئی.اس کے بعد محفل سوال وجواب ہوئی.مکرم مولا نا دین محمد شاہد صاحب نے سوالات کے جوابات دیے.حاضری قریباً سو تھی.تاریخ : ۲۸ اپریل ۱۹۸۹ء مقام: کھاریاں مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح وارشاد رپورٹ : اجلاس مجلس عاملہ: دعوت الی اللہ اور اصلاح وارشاد کے سلسلہ میں مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا.جس میں لالہ موسیٰ ، کھاریاں شہر، چھاؤنی ، گجرات ، تہال اور لہیر کی جماعتوں سے آٹھ نمائندگان شامل ہوئے جس میں باری باری نمائندگان نے اپنے اپنے علاقوں میں دعوت الی اللہ اور اصلاح وارشاد کی مساعی کی رپورٹس پیش کیں.مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے ضروری ہدایات دیں.خاص طور پر ہر گاؤں سے کم از کم ایک غیر از جماعت دوست کو ربوہ زیارت کی غرض سے لانے کی تلقین کی.خطبہ جمعہ: مکرم مولا نا دین محمد شاہد صاحب نے خطبہ جمعہ میں نیکیوں کو اختیار کرنے کی تلقین کی.رمضان میں کسوف وخسوف کے نشان کی بناء پر رمضان کا احمدیت اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے خصوصی تعلق کو بیان کرتے ہوئے دعوت الی اللہ میں بھر پور حصہ لینے کی طرف توجہ دلائی.رشتہ داروں اور دوستوں کو پیغام حق پہنچانے اور احباب کو زیارت ربوہ کے لئے لانے کی موثر تلقین کی.جمعہ کی حاضری انداز اچار سو پچاس تھی.اجلاس بزم ارشاد: نماز جمعہ کے بعد مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے دعوت الی اللہ اور اصلاح وارشاد کے طریقوں کا ذکر کر کے احباب سے تفصیلی جائزہ لیا جس کی مختصر رپورٹ یہ ہے کہ امسال ضلع گجرات میں ایک سو تین بیعتیں ہوئیں.جن میں سے چھ بیعتیں شاہ تاج شوگر ملز کے علاقہ میں ہوئیں.بارہ احباب نے خدمت خلق چھی میں حصہ لیا.پندرہ احباب نے افطاری میں غیر از جماعت کو مدعو کیا.سلسلہ کا لٹریچر تقسیم کیا گیا.کیسٹ اور ویڈیو کیسٹ سنائی گئیں.زیارت ربوہ کے لئے دو و فو در بوہ آئے.پندرہ غیر از جماعت احباب کو کیسٹ سنائے گئے.ظہور امام مہدی اور چودھویں صدی کی اہمیت کے ٹریکٹ تقسیم کئے گئے.حاضری دوست تھی.تاریخ: ۱۲۸ اپریل ۱۹۸۹ء مقام: شاہ تاج شوگر ملز منڈی بہاؤالدین مرکزی نمائندگان: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ، مکرم مولا نا نصر اللہ خان صاحب ناصر مختصر رپورٹ : اجلاس عام اجلاس عام گیارہ بجے شروع ہوا.اصلاح و ارشاد کے شعبہ کے متعلق تفصیلی بات چیت ہوئی.اس میں زعیم صاحب انصار الله ، صدر صاحب ،مقامی ، ناظم اصلاح وارشاد، قائد صاحب مقامی اور

Page 344

۳۱۸ نمائندہ لجنہ بھی شامل ہوئے.مختلف تبلیغی پروگرام اور منصوبوں پر اظہار خیال کیا گیا.خطبہ جمعہ: مکرم مولا نا نصر اللہ خان صاحب ناصر نے خطبہ جمعہ دیا.قرآن کریم کی تفاسیر پیش کیں جن کا تعلق رمضان اور دعوت الی اللہ سے تھا.جمعہ کے بعد نماز عصر ادا کی گئی اور پھر مجلس ارشاد کا اجلاس ہوا.نماز جمعہ کی حاضری ایک سوستر تھی.مجلس ارشاد : مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے دعوت الی اللہ کے مختلف پہلو اور انداز بیان کئے.جماعت کے ہر فرد کو داعی بننے اور تبلیغ کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری ایک سو پانچ تھی.تاریخ : ۵ مئی ۱۹۸۹ء مقام : شیخو پوره مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا محمد اسماعیل منیر صاحب قائد اصلاح وارشاد رپورٹ: اجلاس دعوت الی اللہ کمیٹی مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر صاحب اور مکرم شمیم احمد خالد صاحب شیخو پورہ پہنچے تو محترم غلام سرور صاحب زعیم انصار اللہ شہر مع نائین سے ملاقات ہوئی.باقی ارکان دعوت الی اللہ حاضر نہ تھے.معلوم ہوا کہ دعوت الی اللہ کمیٹی قائم نہیں کی گئی نہ ہی کوئی اجلاس ہوا ہے.انصار اللہ کے نمائندے بُلا کر اجلاس ہوا جس میں دعوت الی اللہ کمیٹی کی تشکیل اور خامیوں کے بارہ میں سمجھایا گیا اور نوٹس لکھوائے گئے.جلسه سیرت النبی ، مجالس سوال و جواب اور مختلف محلوں سے کم از کم ایک سو احباب کو ربوہ لانے کے ٹارگٹس بھی دیئے.آڈیو اور ویڈیویسٹس کی لائبریریاں قائم کر کے چالو کرنے کی درخواست کی گئی اور لٹریچر مہیا کیا گیا.حاضری آٹھ تھی.خطبہ جمعہ: خطبه جمعه محترم امیر صاحب ضلع شیخو پورہ نے دیا جس میں انہوں نے ننکانہ کی تازہ صورت حال ، رمضان المبارک کے آخری عشرہ کی اہمیت اور دعوت الی اللہ پر اظہار خیال فرمایا.حاضری تین سو تھی.بزم ارشاد: بزم ارشاد میں دعوت الی اللہ کا جائزہ لینے کے بارہ میں حضور انور کے ناروے والے ارشادات سنائے.دعوت الی اللہ کے ذرائع بتائے گئے.(۱) دعا (۲) خدمت خلق (۳) آڈیو ویڈیو کیسٹ (۴) لٹریچر (۵) فوٹوسٹیٹ (۶) جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم (۷) مجلس سوال و جواب (۸) ربوہ مرکز احمدیت کی زیارت.اس کے ساتھ ساتھ جن دوستوں نے ان کاموں میں حصہ لیا ان کا جائزہ لیا گیا.دلچسپ واقعات سنے گئے.اس سلسلہ میں مشکلات اور تجاویز سنی گئیں.حاضری دوسو پچاس تھی.تاریخ: ۵ مئی ۱۹۸۹ء مقام: فاروق آباد مرکزی نمائندگان: مکرم ملک محمد عبد اللہ صاحب، مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مختصر رپورٹ : اجلاس مجلس عاملہ: صبح گیارہ بجے اجلاس عام ہوا جس میں صدر صاحب مقامی حلقہ ، زعیم صاحب انصار اللہ ، قائد مجلس خدام الاحمدیہ حاضر تھے.مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے دعوت الی اللہ کا جائزہ لیا.ماہانہ کا رگزاری رپورٹس کی کمی کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری سے اتھی.

Page 345

۳۱۹ خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مکرم ملک محمد عبد اللہ صاحب نے دعوت الی اللہ کی اہمیت، گزشتہ انبیاء کی بطور داعی الی اللہ خدمات پر روشنی از روئے قرآن ڈالی.حاضری قریباً ایک سو تھیں تھی.بزم ارشاد: نماز جمعہ کے بعد مکرم بشارت احمد چیمہ صاحب نے بزم ارشاد کے پروگرام میں دعوت الی اللہ اور بزم ارشاد کی اہمیت اور اہم تبلیغی واقعات سنائے.دوستوں نے اپنے اپنے واقعات سنائے.بعد میں سوال و جواب کی محفل ہوئی اور دعا کے بعد اجلاس ختم ہوا.حاضری تھیں تھی.تاریخ : ۹ ۱ مئی ۱۹۸۹ء مقام: سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ : اجلاس نگران حلقہ جات : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے بار بار دورے کر کے مجالس میں بیداری پیدا کرنے کی تلقین کی.(۱) دورہ جات کا طریق کار واضح کیا گیا (۲) تحریک جدید کے ہر دو ٹارگٹس نوٹ کروائے گئے ( وعدہ کنندگان دفتر چہارم اور کل وعدہ جات ) مہم کو تیز کرنے اور کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی تلقین کی گئی (۳) دعوت الی اللہ کو منظم کرنے اور وسعت دینے کی ضرورت واضح کی گئی.غیر از جماعت وفود ربوہ لانے کی تلقین کی گئی.حاضری تیر تھی.خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے قُل انگشم کی تفسیر بیان کی.اجلاس مجلس عاملہ: اس اجلاس میں ستی کو دور کرنے کا پروگرام بنایا گیا.اس سلسلہ میں ۱۱ جون بروز اتوار انصاراللہ اور خدام الاحمدیہ کا مشترکہ اجلاس عام کرنے کا پروگرام بنایا گیا.حاضری پانچ تھی.ورہ ضلع سیالکوٹ مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا، مکرم بشیر احمد صاحب قمر، مکرم اعجاز احمد صاحب کارکن دفتر پر مشتمل وفد نے سیالکوٹ ، نارووال اور چونڈہ کا دورہ کیا اس کی رپورٹ یہ ہے.تاریخ: ۲۵ مئی ۱۹۸۹ء مقام: سیالکوٹ مختصر رپورٹ : میٹنگ مجلس عاملہ: پونے نو بجے میٹنگ شروع ہوئی.مکرم ناظم صاحب ضلع ، زعیم صاحب اعلیٰ اور ان کے آٹھ زعماء حلقہ جات اور دوارا کین حاضر تھے.دعا اور عہد کے بعد اجلاس کا آغا ز ہوا.مکرم منگلا صاحب نے جائزہ لیا.سوائے حلقہ پورن نگر کے کسی حلقہ کی عاملہ نہیں بنی تھی اور نہ ہی کسی نے مجلس عاملہ کی منظوری لی تھی.تمام حلقہ جات کو مجلس عاملہ تجویز کر کے منظور کر وانے کی تلقین کی گئی.ماہانہ تربیتی اجلاس کی باقاعدگی ، نماز با جماعت، بچوں کی تربیت، نمازوں میں بچوں کو ساتھ لانے ، حضور کے خطبات کی لیسٹس سے استفادہ اور نماز تہجد کی طرف توجہ دلائی گئی.حضور انور کے خطبات کی روشنی میں توحید، سچائی اور امانت کی طرف توجہ دلائی گئی.مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور جون میں منعقد ہونے والے امتحان کی تیاری کے لئے تحریک کی گئی.

Page 346

۳۲۰ مکرم مولانا بشیر احمد قمر صاحب نے دعوت الی اللہ اور اس کے طریق اور اہمیت کی طرف توجہ دلائی.حاضری بار تھی.مقام : نارووال تاریخ: ۲۶ مئی ۱۹۸۹ء مختصر رپورٹ : میٹنگ زعماء کرام: جمعہ سے قبل میٹنگ دعا اور عہد دوہرانے کے بعد شروع ہوئی.مکرم محمد اسلم شاد صاحب نے کام کا جائزہ لیا.قیام نماز، نماز جمعہ، بچوں کی تربیت حضور انور کی لیسٹس سے استفادہ، ماہانہ تربیتی اجلاس اور نماز تہجد کی طرف توجہ دلائی گئی.مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور جون کے مرکزی امتحان کی طرف بھی توجہ دلائی گئی.کل حاضری تھی.خطبہ جمعہ: خطبہ جمع میکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے دیا جس میں موجودہ دور میں ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.حاضری دوسو تھی.تاریخ : ۲۶ مئی ۱۹۸۹ء مقام : چونڈہ مختصر رپورٹ : میٹنگ زعماء کرام: میٹنگ دعا اور عہد سے شروع ہوئی.مکرم منگلا صاحب نے اس میں تربیت، قیام نماز، نماز جمعہ، بچوں کی تربیت، پیسٹس سے استفادہ، کمزوریوں کو دور کرنے عبادات کے معیار کر بلند کرنے، ماہانہ تربیتی اجلاس، نماز تہجد کی عادت ڈالنے، مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور جون میں مرکزی امتحان کی طرف توجہ دلائی گئی.زعماء کے انتخابات کی طرف توجہ دلائی گئی.مکرم مولانا بشیر احمد قمر صاحب نے اصلاح وارشاد کے بارہ میں ہدایات دیں.حاضری تھی.اجلاس عام : نماز مغرب وعشاء کے بعد اجلاس شروع ہوا.مکرم بشیر احمد قمر صاحب نے اپنی تقریر میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت ، تائیدات اور نشانات کا تذکرہ کیا اور ایمان افروز واقعات بیان کئے اور ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.انصار ، خدام، اطفال، لجنہ اور ناصرات سب شامل تھے.حاضری ایک سو پچاس تھی.تاریخ: ۱۹ تا ۲۷ جون ۱۹۸۹ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اسلم صاحب صابر مقام کراچی تاریخ: ۱۹ جون ۱۹۸۹ء مختصر رپورٹ : میٹنگ ضلع مجلس عاملہ ضلع کراچی تاریخ : ۲۰ جون ۱۹۸۹ء مجلس ڈرگ روڈ کراچی ذیلی تنظیموں کو آپس میں مل کر کام کرنے کی تلقین کی گئی اور کتب حضرت اقدس علیہ السلام کے مطالعہ کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ : ۲۲ جون ۱۹۸۹ء : مجلس عزیز آباد کراچی میں بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا اور اس میں انصار، خدام اور اطفال کا سیرت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر الگ الگ پروگرام کروایا گیا.آخر پر مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے حاضرین کو دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۲۳ جون ۱۹۸۹ء: پکنگ انصار ضلع کراچی ہوئی جس میں حاضری تین سو کے قریب تھی.نماز جمعہ بیت الذکر اختر کالونی میں ادا کی گئی.نماز جمعہ کے بعد اجلاس عام ہوا اور اس کے بعد اجلاس عاملہ میں

Page 347

۳۲۱ شعبہ وار جائزہ لیا گیا.تاریخ : ۲۳ / جون ۱۹۸۹ء مجلس ملیر کا بیت الذکر ماڈل کالونی میں اجلاس عام ہوا.جس میں تبلیغی مساعی کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری انصار چالیس، خدام چوالیس ، اطفال آٹھ تھی.تاریخ : ۲۴ جون ۱۹۸۹ء : اجلاس عام ہوا جس میں صابر صاحب نے مطالعہ کتب حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصاراٹھارہ ،خدام چھ ، اطفال آٹھ تھی.تاریخ: ۲۵ جون ۱۹۸۹ ء مجلس النور اور مجلس گلشن اقبال کا بیت النور میں اجلاس عام ہوا.تلاوت قرآن پاک و نظم کے بعد تقریر میں ذیلی تنظیموں کو مستعد کرنے پر زور دیا گیا اور مطالعہ کتب حضرت اقدس کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ: ۲۶ جون ۱۹۸۹ء: بیت الحجیب میں ناظم آباد اور اورنگی ٹاؤن کا اجلاس عام ہوا.حاضری انصار باؤن ،خدام چھ ، اطفال نوتھی.تاریخ : ۲۷ جون ۱۹۸۹ء: احمد یہ ہال کراچی میں اجلاس عام ہوا.حاضری انصاراٹھائیں ، خدام چھ تھی.تاریخ: ۲۹ جون تا ۲ جولائی ۱۹۸۹ء مقام: کوئٹہ مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اسلم صاحب صابر تاریخ: ۲۹ جون ۱۹۸۹ء مختصر رپورٹ: بعد نماز مغرب حلقہ چھاؤنی میں بر مکان مکرم کرنل نصر الحق صاحب حلقہ میں اجلاس عام ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۳۰ جون ۱۹۸۹ء مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ میں ذیلی تنظیموں کو فعال بنانے کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ : یکم جولائی ۱۹۸۹ء مختصر رپورٹ : بعد نماز عصر مکرم خلیفہ طاہر احمد صاحب کے گھر مقامی وضلعی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا اور اس میں کام کا جائزہ لیا گیا.حلقہ گوالمنڈی میں بعد نماز مغرب تربیتی اجلاس ہوا.حاضری انصار پندرہ، خدام دس، اطفال آٹھ تھی.تاریخ : ۲ جولائی ۱۹۸۹ء مختصر رپورٹ : مجلس کوئٹہ کے انصار کے ساتھ پکنک منائی گئی.بعد نماز مغرب مرکزی بیت میں حلقہ کا اجلاس عام ہوا جس میں مکرم صابر صاحب نے تعلق باللہ پر تقریر کی.دوره ضلع پشاو مکرم مرزا محمد دین صاحب ناز نائب صدر مجلس ، مکرم بشارت احمد صاحب ناصر نے شیخ محمدی پشاور، نوشہرہ، مردان، رسالپور اور اچینی پایاں کا جائزہ لیا اور تربیتی امور پر ہدایات دیں.تاریخ: ۲ جولائی ۱۹۸۹ء مقام: شیخ محمدی ضلع پشاور مرکزی نمائندگان : مکرم مرزا محمد دین صاحب نا ز نائب صدر مجلس انصار اللہ مکرم بشارت احمد صاحب ناصر

Page 348

۳۲۲ مختصر رپورٹ : انفرادی ملاقات : وفد شیخ محمدی علی الصبح پہنچا.شیخ محمدی میں تین دوستوں سے ملاقات ہوئی.تینوں دوست اچھے کارکن اور دعوت الی اللہ میں مستعد تھے.ان کی دعوت کے نتیجہ میں ایک غیر مبائع نوجوان نے احمدیت قبول کر لی.اس کے بعد وفد پشاور شہر پہنچا.تاریخ: ۲ جولائی ۱۹۸۹ء مقام : پشاور شہر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : شام کو اجلاس عام ہوا.مکرم مرزا محمد دین صاحب ناز اور مکرم عبدالسمیع خان صاحب نمائندہ خدام الاحمدیہ نے تقریریں کیں.مکرم امیر صاحب ضلع پشاور نے صدارتی خطاب سے نوازا.حاضری سو تھی.اجلاس عاملہ اجلاس عام کے بعد اجلاس عاملہ ہوا.تمام زعماء سے ان کے کام کا جائزہ لیا گیا.ساتھ ساتھ مرکزی ہدایات دیں.دعوت الی اللہ اور نماز با جماعت کا خصوصی جائزہ لیا گیا.تاریخ : ۳ جولائی ۱۹۸۹ء مقام: نوشہرہ مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ: اجلاس عاملہ میں عہدیداران سے کام کا جائزہ لیا گیا اور مرکزی ہدایات دی گئیں.اجلاس عام : اجلاس عاملہ کے بعد اجلاس عام ہوا.تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.بعد میں اجتماعی کھانا پیش کیا گیا.حاضری پندر تھی.تاریخ : ۴ جولائی ۱۹۸۹ء مقام: مردان، رسالپور مختصر رپورٹ : بعد نماز عصر مردان پہنچے اور مکرم صفی الدین قمر صاحب اور مکرم کشور صاحب سے ملاقات کی اور شیخ خاندان سے بھی ملاقات کی.بعد نماز مغرب رسالپور پہنچے.اجلاس عام : رسالپور میں مغرب کے بعد اجلاس عام ہوا.مکرم بشارت احمد صاحب ناصر اور مکرم عبدالسمیع خان صاحب نے تقاریر کیں.عاملہ کے تین ممبران حاضر تھے ان کو مرکزی ہدایات پہنچائیں.حاضری قریباً میں تھی.تاریخ : ۵ جولائی ۱۹۸۹ء مختصر رپورٹ : انفرادی رابطہ اچینی پایاں میں گھر گھر جا کر دوستوں سے رابطہ کیا.مل جل کر رہنے کی تلقین کی.عہد یدار ان کے کام کا جائزہ لیا گیا.دعوت الی اللہ اور نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی گئی.نئی نسل میں احمدیت کی روشنی پھیلانے کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ : ۳ جولائی ۱۹۸۹ء مقام : اچینی پایاں مقام سانگلہ ہل مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحر یک جدید مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب وعشاء کے بعد اجلاس عام ہوا.تلاوت اور عہد کے بعد مرکزی نمائندہ نے واقعاتی رنگ میں نماز با جماعت اور تلاوت قرآن کریم کی طرف توجہ دلائی.دعوت الی اللہ کے تحت دیگر تربیتی امور کے علاوہ اپنے دوستوں کے ہمراہ زیارت مرکز تلقین کی.اس کے لئے پندرہ بھائیوں نے اپنے نام لکھوائے.تحریک جدید کے اغراض و مقاصد اور ہونے والے کام کی تفصیل بیان کی.مجلس سانگلہ ہل کا ٹارگٹ

Page 349

۳۲۳ ہیں ہزار روپے کے مقابلہ میں وعدہ دس ہزار روپے کا ہو چکا تھا.مکرم امیر صاحب سے اجازت لے کر مطلوبہ ٹارگٹ پورا کرنے کے لئے ایک کمیٹی قائم کی.لجنہ کو بھی توجہ دلائی گئی.بعد ازاں بچوں سے اشعار سنے گئے.دو بچوں کو انعام میں در کیشین دی گئی.حاضری سنتر تھی.تاریخ : ۱۱ جولائی ۱۹۸۹ء مقام: سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد اجلاس عام ہوا.تلاوت نظم اور عہد کے بعد مکرم ناظر صاحب اصلاح وارشاد نے نئی صدی کی اہمیت اور ہماری ذمہ داریوں کی روشنی میں نماز با جماعت، تربیت اولاد، مالی قربانی اور دعوت الی اللہ کے بارے میں تفصیل کے ساتھ خطاب فرمایا.نیز اس طبقہ کے ساتھ اپنے تعلقات بڑھانے کی تلقین کی جو اس وقت معاشرہ میں کم تر خیال کیا جاتا ہے.غرباء کی ہمدردی کے ذریعہ تبلیغ کے میدان میں ایک انقلاب پیدا کرنے کی تلقین کی.اس کے بعد مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے بعض امور کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری ایک سو بانوے تھی.دورہ لیہ وڈیرہ غازی خان مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مجلس ، مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی اور مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر نے لیہ علی پور اور ڈیرہ غازی خان میں اجلاسات عام منعقد کئے.تاریخ : ۱۹ جولائی ۱۹۸۹ء مقام : لیہ شہر اجلاس زعماء: بعد نماز ظہر اجلاس زعماء منعقد ہوا.تلاوت، عہد کے بعد زعماء سے ان کی مجالس کے حالات دریافت کئے اور شعبہ وار ہدایات دی گئیں.حاضری زعماء وا تھی.اجلاس عام بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.دوستوں کو تربیت اولاد، نماز اور تحریک جدید کے بارہ میں توجہ دلائی گئی.حاضری پندر تھی.مشاعرہ: رات نو بجے مکرم صدر صاحب جماعت احمد یہ لیہ کے گھر پر مشاعرہ منعقد ہوا اس میں کم از کم چالیس غیر از جماعت دوستوں نے شمولیت کی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے غیر از جماعت دوستوں کو جماعت سے متعارف کروایا اور اپنی نظمیں سنائیں.بعض غیر از جماعت شعراء نے بھی اپنی نظمیں سنائیں.کل حاضری پچاس تھی.تاریخ : ۲۰ جولائی ۱۹۸۹ء مقام: علی پور اجلاس عام : نماز عشاء کے بعد اجلاس عام ہوا جس میں مکرم خواجہ صاحب نے وقت کی قربانی، نماز جمعہ، نماز با جماعت اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی اور مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے دورہ آسٹریلیا کے حالات بیان کئے.تاریخ : ۲۱ جولائی ۱۹۸۹ء مقام : ڈیرہ غازی خان

Page 350

۳۲۴ مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء : 11 بجے قبل از دو پہر زعماء کا اجلاس ہوا.جس میں مکرم خواجہ صاحب نے عمومی ، تربیت ، دعوت الی اللہ اور دیگر تمام شعبہ جات کی طرف توجہ دلائی.خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے اپنے دورہ آسٹریلیا کے حالات بیان کئے.وہاں کے لوگوں کی مالی قربانی کا نمونہ بیان کیا اور دوستوں کو تحریک جدید میں مالی قربانی پیش کرنے کے لئے توجہ دلائی.حاضری ایک سو پچاس تھی.تاریخ : ۲۰ جولائی ۱۹۸۹ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مقام: تخت ہزارہ سرگودھا منتصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب کے بعد اجلاس عام ہوا جس میں مرکزی نمائندہ نے تحریک دعوت الی اللہ اور بزم ارشاد کے قیام کی غرض و غایت اور دیگر تربیتی امور پر تقریر کی.اس کے بعد اسلام الدین صاحب مربی سلسلہ نے تقریر کی آخر میں زعیم انصار اللہ نے اختتامی دعا کروائی.حاضری چوالیس تھی.تاریخ : ۲۱ جولائی ۱۹۸۹ء مقام : ادرحمه سرگودھا مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مرکزی نمائندہ نے انصار کی تربیت اور جماعت کے عمومی مسائل کے بارے میں یاد دہانی کرائی.رابطه مجالس وہاڑی و بہاولنگر ایک وفد نے وہاڑی ، چک نمبر ۱۶۶ مراد ، ڈاہرانوالہ، بورے والا شہر میں جاکر انصار سے رابطے کئے اور تربیت کی طرف توجہ دلائی.یہ وفد مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا قائد تربیت ، مکرم مولوی کرامت اللہ صاحب مربی سلسلہ اور مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر پر مشتمل تھا.تاریخ : ۲۷ جولائی ۱۹۸۹ء مقام: وہاڑی مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب کے بعد اجلاس عام ہوا.مکرم مولوی کرامت اللہ صاحب نے دعوت الی اللہ اور مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے تربیت کے بارہ میں دوستوں کو توجہ دلائی.تاریخ: ۲۸ جولائی ۱۹۸۹ء مقام: چک نمبر ۱۶۶ بہاولنگر مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: یہ اجلاس گیارہ بجے قبل از دو پہر شروع ہوا.مکرم محمد اسلم شاد صاحب نے حاضر زعماء صاحبان سے ان کی مجلس کے حالات دریافت کئے اور ہدایات دیں.تربیت اولا داور نماز با جماعت کے بارہ میں خصوصی توجہ دلائی.حاضری کا تھی.خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مولوی کرامت اللہ صاحب نے احباب جماعت کو دعوت الی اللہ کے بارہ میں احسن رنگ میں توجہ دلائی.اجلاس عام: نماز جمعہ کے بعد اجلاس عام ہوا.جس میں مکرم نذیر احمد خادم صاحب ، مکرم را نا محمد خان صاحب

Page 351

۳۲۵ امیر ضلع مکرم مولوی کرامت اللہ صاحب اور مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا صاحب نے تقاریر کیں اور تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۲۸ جولائی ۱۹۸۹ء مقام : ڈاہرانوالہ مختصر رپورٹ : انفرادی رابطہ: مجلس ڈاہرانوالہ میں صرف انفرادی رابطہ ہوا.نماز مغرب کے بعد دوستوں سے ملاقات ہوئی.تین گھرانوں سے مل کر انہیں نماز با جماعت کا باقاعدہ انتظام کرنے اور بچوں کو با قاعدہ نماز میں ساتھ لانے کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ: ۲۹ جولائی ۱۹۸۹ء مقام: بوریوالہ شہر ررپورٹ : اجلاس زعماء: بعد نماز ظہر اجلاس زعماء ہوا.زعماء سے مقامی مجلس کے حالات معلوم کئے اور مرکزی ہدایات دیں.حاضری زعماء تھی.اجلاس عام : اجلاس زعماء کے بعد اجلاس عام ہوا.مکرم کرامت اللہ صاحب نے دعوت الی اللہ اور مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے تربیت اولا د اور نماز با جماعت کی طرف دوستوں کو توجہ دلائی.تاریخ : ۲۸ جولائی ۱۹۸۹ء مقام: کراچی مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دوست محمد شاہد صاحب مؤرخ احمدیت مختصر رپورٹ : جلسہ یوم تشکر : خرابی موسم کے باوجود مارٹن روڈ میں جلسہ ہوا.صدارت مکرم امیر صاحب کراچی نے فرمائی.مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد نے ایک گھنٹہ کی تقریر کی اور اس کے بعد خطبہ جمعہ دیا.حاضری قریباً ایک ہزار سے زائد تھی.تاریخ : ۲۸ جولائی ۱۹۸۹ء مقام: سرگودھا شہر مرکزی نمائندہ: مکرم مرزا محمد دین صاحب نا ز نائب صدر مجلس انصار الله مختصر رپورٹ : اجلاس مجلس عاملہ: ساڑھے گیارہ بجے مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا جس میں نماز با جماعت، دعوت الی اللہ کے کام ، رپورٹ بھجوانا ، وقف جدید، تحریک جدید اور دیگر شعبوں کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری تھی.خطبہ جمعہ: مکرم مرزا محمد دین صاحب ناز نے خطبہ دیا.خطبہ میں انہوں نے جماعت کے افراد کوصد سالہ جشن کے تشکر کے ضمن میں پیدا ہونے والی نئی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.حاضری دوسوستر تھی.اجلاس عام : نماز جمعہ کے بعد اجلاس عام ہوا جس میں مکرم ناز صاحب نے نظام خلافت ، اس کی اہمیت ، اس کی برکات اور ان کے نتائج پر روشنی ڈالی.انصار کو نظام خلافت اور اس کی برکات حاصل کرنے اور خلافت کے ساتھ زندہ تعلق پیدا کرنے کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: ۳۰ جولائی ۱۹۸۹ء مقام: ڈیفنس کراچی مرکزی نمائنده : مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد مؤرخ احمدیت

Page 352

۳۲۶ مختصر رپورٹ : محفل سوال وجواب : اس محفل میں انصار بھائیوں کے ساتھ غیر از جماعت معززین بھی شامل ہوئے.مختلف سوالات کے جوابات مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد نے دیئے.آخر میں ایک غیر احمدی کرنل صاحب نے برملا اعلان کیا کہ ختم نبوت کی وہی تفسیر درست ہے جو احمدی کرتے ہیں بلکہ وہی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو حقیقتا خاتم النبیین مانتے ہیں.تاریخ : ۴ اگست ۱۹۸۹ء مقام: چک منگلا ضلع سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم مرزا محمد الدین صاحب نائب صدر مجلس، مکرم مولوی بشیر احمد صاحب قمر مربی سلسله، مکرم محمد اسلم صاحب شاد قا ئدتر بیت ررپورٹ : خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مکرم محمد دین صاحب ناز نے سورۃ الشمس کی تفسیر بیان کرتے ہوئے موجودہ دور کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.کر اجلاس عام : نماز جمعہ کے بعد اجلاس عام ہوا جس میں مکرم مولوی بشیر احمد صاحب قمر نے نماز با جماعت، دعوت الی اللہ اور دیگر تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.آخر میں مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے دورہ کا مقصد اور موجودہ کی گئی نصائح پر عمل پیرا ہونے اور اس دور میں انصار بھائیوں کونئی نسل کے لئے نمونہ قائم کرنے اور ان کی تربیت کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۷ اگست ۱۹۸۹ء مقام: شیخو پوره شهر مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید ررپورٹ : اجلاس عام نماز مغرب کے بعد اجلاس عام ہوا جس میں مرکزی نمائندہ نے شعبہ تربیت، اصلاح وارشاد اور تحریک جدید کے بارے میں واقعاتی رنگ میں تفصیل پیش کی.غیر از جماعت سے رابطہ بڑھانے اور ان کو زیارت مرکز کے لئے ربوہ لانے کی تحریک کی گئی.چندہ تحریک جدید کو معیاری بنانے اور اس کی جلد ادائیگی کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری ایک سو پندرہ تھی.تاریخ: ۱۸،۱۷ اگست ۱۹۸۹ء مقام محمود آباد ضلع جہلم مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ، مکرم شیخ مبارک احمد صاحب ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے نماز با جماعت، اطاعت اور مالی قربانی کی طرف توجہ دلائی.حاضری پینسٹھ تھی.مجلس سوال و جواب : سوال و جواب کی دلچسپ مجلس ہوئی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے حضور انور کے خطاب جشن تشکر اور قادیان کے جشن تشکر کے موقعہ پر بھارت ٹی وی کی کوریج ویڈیوفلم کے ذریعہ دکھائی.درس: نماز فجر کے بعد درس مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے دیا اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: ۱۸ اگست ۱۹۸۹ء مقام: جہلم شہر

Page 353

۳۲۷ مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم شیخ مبارک احمد صاحب، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ: اجلاس زعماء: ساڑھے دس بجے اجلاس زعماء ہوا.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے محاسبہ کے بارہ میں احسن رنگ میں لوگوں کو توجہ دلائی.مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید نے دفتر کے تیار کردہ گوشوارہ جات کی روشنی میں زعماء کو توجہ دلائی.زعماء کے سامنے رپورٹ کی اہمیت بیان کی.شعبہ مال، شعبہ تعلیم و تربیت، رسالہ انصار اللہ اور سائیکلوں کی خریداری تحریک جدید اور وقف جدید کی طرف توجہ دلائی.حاضری زعماء 2 تھی.خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مکرم چوہدری صاحب نے غزوہ احزاب کے واقعات کی روشنی میں قربانیوں کو انتہا تک پہنچانے کی تلقین کی.حاضری ایک سو پچاس تھی.تاریخ : ۱۸ اگست ۱۹۸۹ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی بشیر احمد صاحب قمر مربی سلسله مقام: حافظ آباد مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ مجلس عاملہ کے اجلاس میں شعبہ جات کا جائزہ لیا گیا.حاضری چار تھی.اجلاس عام : اجلاس عام میں مرکزی نمائندہ نے تربیتی امور اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.مجلس سوال و جواب : مکرم مولوی صاحب نے سوالات کے جوابات دیئے.خاص طور پر تعزیتی مجالس میں غیر از جماعت رسم و رواج کی اسلام میں کیا حیثیت ہے؟ اس میں شریک ہو کر ان کے ساتھ تعاون کرنا چاہیئے کہ نہ؟ حاضری پینتالیس تھی.تاریخ : ۲۰ اگست ۱۹۸۹ء مقام: سرگودھا شہر مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف ، کرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ: اجلاس عام : نماز مغرب وعشاء کے بعد اجلاس عام ہوا.مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے ابتلاؤں کے شیریں ثمرات کے موضوع پر نہایت موثر خطاب فرمایا.مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے وقت کی اہمیت اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ذمہ داریوں اور ان کی ادائیگی کا طریق کار بیان کیا.مجموعی حاضری ایک سوانسٹھ تھی.دورہ ملتان و بہا ولپور ۲۴ اگست کو ملتان، بہاولپور کی مجالس کا دورہ کرنے کے لئے مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد تربیت ، مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید ، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مربی سلسلہ، مکرم غلام حسین صاحب کار کن دفتر مرکز سے روانہ ہوئے.تاریخ : ۲۴ اگست ۱۹۸۹ء مقام ملتان مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب کے بعد اجلاس عام ہوا جس میں مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے دعوت الی اللہ کے بارے میں موثر طور پر توجہ دلائی.مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے تربیت اور نماز با جماعت کے

Page 354

۳۲۸ بارہ میں حضور انور کے خطبات کی روشنی میں توجہ دلائی.حاضری ایک سو باسٹھ تھی.اجلاس زعماء حلقہ جات : مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے عہدیداران کو ان کے فرائض کے بارے میں توجہ دلائی نیز رپورٹ اور چندہ بھجوانے کی تاکید کی.تاریخ: ۲۵ اگست ۱۹۸۹ء مقام: بہاولپور مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء ضلع مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے زعماء کرام سے ان کے کام کا جائزہ لیا اور مرکزی ہدایات دیں.رپورٹ بھیجوانے کی تاکید کی.حاضری A تھی.خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے احباب جماعت کو دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.جمعہ میں حاضری سو تھی.اجلاس عام بعد نماز جمعہ اجلاس عام میں مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے حضور انور کے خطبات کی روشنی میں تربیت اور نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.نیز بچوں کی تربیت کی طرف خاص توجہ دلائی.حاضری قریباً سو تھی.تاریخ: ۲۵ اگست ۱۹۸۹ء مقام: لاٹھیا نوالہ ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی بشیر احمد صاحب قمر مربی سلسله مختصر رپورٹ: خطبہ جمعہ: مکرم مولوی صاحب نے احباب کو حضور انور کے ارشا د بابت قیام جمعہ کی طرف توجہ دلائی.اجلاس عام : نماز جمعہ کے بعد اجلاس عام میں مکرم مولوی بشیر احمد صاحب قمر نے دعوت الی اللہ اور تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.حاضری تقریباً سو تھی.تاریخ: ۲۵ اگست ۱۹۸۹ء مقام: خوشاب مرکزی نمائندہ: مکرم مرزا محمد الدین صاحب ناز نائب صدر صف دوم مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء مضلع : اجلاس زعماء میں نماز با جماعت ، دعوت الی اللہ ، رپورٹس، مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام ، قرآن کریم ناظرہ کا مجلس وار جائزہ لیا گیا.طریقہ کار دریافت کر کے ہدایات دی گئیں.تربیتی وفود کے ذریعہ نماز با جماعت میں سستی دور کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.جن مجالس میں مجلس عاملہ نہیں بنی تھی.انہیں عاملہ بنانے کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری زعماء تھی.خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں ادخلوا في السلم كافة کے تحت سچا احمدی بننے کی طرف توجہ دلائی.مکرم ناظر صاحب اصلاح و ارشاد مقامی کی ہدایت کی روشنی میں رشتہ ناطہ میں بھی کچی احمدیت کو پیش نظر رکھنے کی تلقین کی.حاضری پچہتر تھی.مجلس سوال و جواب : مجلس سوال و جواب کافی دلچسپ تھی.مکرم مرزا محمد الدین صاحب ناز نے احباب کے سوالات کے جواب دیئے.حاضری سینتیس تھی.تاریخ: ۲۵ اگست ۱۹۸۹ء مقام: فاروق آباد ضلع شیخو پوره

Page 355

۳۲۹ مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ مرکزی نمائندہ کی صدارت میں اجلاس عام ہوا جس میں فاروق آباد، سچا سودا اور کوٹ سوندھا کے گیارہ عہد یداران شامل ہوئے.عہد یداران سے مجالس کے کام کا جائزہ لیا گیا اور حضور انور کے ارشادات کی روشنی میں ہدایات دی گئیں.ان مجالس میں کیسٹ با قاعدہ سنی جاتی تھیں.دس داعیان الی اللہ کام کر رہے تھے.غیر از جماعت کور بوہ کی زیارت کے لئے کہا گیا.تینوں مجالس کے عہدیداران کی تعداد گیارہ تھی.خطبہ جمعہ: مقامی مربی صاحب نے خطبہ دیا اور جمعہ پڑھایا اور دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں توجہ دلائی.حاضری دوست تھی.جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم: نماز جمعہ کے بعد جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں دومربیان سلسلہ نے تقاریر کیں.مجلس سوال و جواب : جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سوال و جواب کی محفل ہوئی.احباب جماعت نے مثیل مسیح اور مسئلہ ختم نبوت کے بارے میں متعدد سوالات کئے جن کے مکرم مولوی دین محمد صاحب شاہد نے جواب دئیے.حاضری ایک سو پچاس تھی.تاریخ: ۲۸ اگست ۱۹۸۹ء مقام : فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم شیخ مبارک احمد صاحب ، مکرم ملک منوراحمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ اجلاس عاملہ : مجلس عاملہ کے ممبران کو ہر دو قائدین نے مختصراً ہدایات دیں.حلقہ جات میں نما ز سادہ سکھلانے اور گھروں میں مجالس سوال وجواب کا انعقاد اور تبلیغی خطوط لکھنے کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری عاملہ نو تھی.رحیم یارخان اور خانپور میں رابطہ مکرم محمد اسلم صابر صاحب قائد تجنید نے رحیم یار خان اور خانپور میں رابطہ کے لئے ۳۱ اگست ۱۹۸۹ء اور یکم ستمبر ۱۹۸۹ء کو سفر اختیار کیا.تاریخ : ۳۱ اگست ۱۹۸۹ء مقام : رحیم یارخان مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء : 11 بجے قبل دو پہر البیت رحیم یار خان میں زعماء مضلع کا اجلاس ہوا جس میں شعبہ عمومی اور شعبہ مال کے کام کا تفصیلی جائزہ لیا گیا.نیز تعلیم، تربیت اور اصلاح وارشاد کے کام کے بارہ میں زعماء کی مساعی معلوم کی گئی.ماہانہ رپورٹس وقت پر بھجوانے کا وعدہ لیا گیا.اصلاح وارشاد کے بارہ میں معلوم ہوا کہ کوئی کیسٹ مارچ ۱۹۸۹ء کے بعد انہیں نہیں ملی.اس لئے سنا نہیں سکے.دعوت الی اللہ کا کا م مجالس میں عمومی طور پر ہو رہا ہے.حاضری زعماء تھی.نماز جمعہ مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ دیا جس میں آیت ان الله يحب الذين يقاتلون في سبيله صفّاً

Page 356

۳۳۰ كانهم بنیان مرصوص کی روشنی میں احباب جماعت کو باہمی اختلافات ختم کر کے پیارو محبت سے رہنے کی طرف توجہ دلائی.جماعتی کاموں میں دلچسپی لینے کے لئے توجہ دلائی گئی.جمعہ میں البیت پوری گنجائش کے ساتھ بھری ہوئی تھی.اس کے بعد مرکزی نمائندہ ناظم صاحب ضلع کے ساتھ خانپور روانہ ہوئے.تاریخ: یکم ستمبر ۱۹۸۹ء مقام: خانپور مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: تین مجالس کے تین زعماء حاضر تھے.رپورٹس کے بارہ میں گفتگو ہوئی.شعبہ مال کے کام کا جائزہ لیا گیا.حاضری زعماء ہی تھی.تاریخ : ۶ ستمبر ۱۹۸۹ء مقام: کراچی مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر ، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب مختصر رپورٹ : ۲ ستمبر کو بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس عام ہوا.حاضری پچاس تھی.بعد میں مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا.حاضری A تھی.راولپنڈی ،اٹک اور پشاور کا دورہ راولپنڈی ،اٹک اور پشاور کی مجالس میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر کی سربراہی میں مرکزی وفد رابطہ کی غرض سے گیا.اس وفد میں مکرم مولوی دین محمد شاہد صاحب مربی سلسلہ، مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب اور مکرم غلام حسین صاحب کارکن دفتر نے شمولیت اختیار کی.تاریخ : ۴ استمبر ۱۹۸۹ء مقام: راولپنڈی سررپورٹ: نماز مغرب اور عشاء کے بعد اجلاس عام تلاوت ، عہد اور نظم سے شروع ہوا.نماز با جماعت اور عمومی تربیت کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری ایک سو چھپیں تھی.تاریخ: ۵ استمبر ۱۹۸۹ء مقام اٹک مختصر رپورٹ : تلاوت اور نظم کے بعد دعوت الی اللہ، تربیت اولا داور نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری باؤن تھی.تاریخ : ۵ استمبر ۱۹۸۹ء مقام پشاور مختصر رپورٹ : تلاوت و نظم کے بعد مجلس پشاور کا جائزہ پیش کیا گیا.دعوت الی اللہ تحر یک جدید اور مالی قربانی کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ : ۷ استمبر ۱۹۸۹ء مقام : سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم مولوی مبشر احمد کاہلوں صاحب، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب مختصر رپورٹ : نماز مغرب وعشاء کے بعد اجلاس عام ہوا.مکرم ملک صاحب نے تحریک جدید کی اہمیت واضح کی.مکرم کاہلوں صاحب نے سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پہلو عشق رسول پر روشنی ڈالی.حاضری ایک سو چھپن تھی.

Page 357

۳۳۱ دورہ چکوال مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب، مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا، مکرم سید قمر سلیمان صاحب ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر.چکوال اور دوالمیال میں تشریف لے گئے.تاریخ : ۲۱ ستمبر ۱۹۸۹ء مقام: چکوال مختصر رپورٹ : زعماء کے اجلاس میں مجالس کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ساتھ ساتھ ہدایات بھی دی گئیں.اولا د تربیت اور نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری میں تھی.تاریخ : ۲۲ ستمبر ۱۹۸۹ء مقام: دوالمیال مختصر رپورٹ : صبح دس بجے عہد یدار ان کی میٹنگ میں نماز با جماعت اور تربیت اولاد کے ساتھ ساتھ فرائض کی ادائیگی اور ر پورٹ کارگزاری کی طرف توجہ دلائی گئی.نماز عصر کے بعد اجلاس عام شروع ہوا.جس کے بعد مجلس سوال وجواب منعقد ہوئی.دعا کے ساتھ یہ اجلاس ختم ہوا.تاریخ : ۲۳ستمبر ۱۹۸۹ء مقام : ٹو بہ ٹیک سنگھ مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صابر صاحب، مکرم مولوی دین محمد شاہد صاحب مختصر رپورٹ : زعماء انصار اللہ اور ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے جائزہ لیا اور ہدایات دیں.نماز جمعہ کے بعد مجلس سوال و جواب ہوئی.حاضری پچاس تھی.مقام: ساہیوال تاریخ : ۲۹ ستمبر ۱۹۸۹ء مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم مولوی دین محمد شاہد صاحب، مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب مختصر رپورٹ : مورخه ۲۹ ستمبر ۱۹۸۹ ء کو ا ا بجے زعماء انصار اللہ کا اجلاس ہوا.تلاوت وعہد کے بعد حاضری، تعارف اور جائزہ پیش ہوا.بعد ازاں مقررین نے مطالعہ کتب، تربیت اولاد، نماز با جماعت ، دعوت الی اللہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جلسہ کے انعقاد کی طرف توجہ دلائی.حاضری و مجالس کے زعماء کرام.تاریخ : ۳۱ ستمبر ۱۹۸۹ء مرکزی نمائنده: مکرم مولوی بشیر احمد صاحب قمر مختصر رپورٹ : نماز جمعہ کے بعد مجلس سوال و جواب ہوئی جس میں حاضری ایک سوا کیا سی مردوزن تھی.تاریخ: ۶،۵ اکتوبر ۱۹۸۹ء مقام: ادرحمه سرگودھا مقام: جوڑ اضلع قصور مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ مجلس سوال و جواب: مورخہ ۶ اکتوبر کو سالانہ اجتماع انصار اللہ اور جلسہ سالانہ جماعت احمد یہ ضلع قصور جوڑا میں ہوا، اس سلسلہ میں مورخہ ۵ اکتوبر بعد نماز عشاء مجلس سوال و جواب ہوئی جس میں مکرم مولانا دین محمد

Page 358

صاحب شاہد نے مقامی احباب کے سوالوں کے جواب دیئے.اس پروگرام میں ایک غیر از جماعت معزز مہمان سمیت کل پندرہ افراد نے شرکت کی.نماز تهجد و درس قرآن : مورخہ ۶ اکتوبر کو مرکزی نمائندہ نے باجماعت نماز تہجد پڑھائی.نماز فجر کے بعد آپ نے سورۃ جمعہ کا درس دیا اس کے بعد مقامی مربیان نے درس حدیث نبوی اور درس ملفوظات حضرت مسیح موعود دیا.اس کے بعد مختصر مجلس سوال و جواب ہوئی.ان ہر دو پروگراموں میں کل حاضری پندرہ رہی.سالانہ اجتماع پر پابندی: حکومت کے دفعہ ۱۴۴ کے نفاذ کی وجہ سے جماعت احمدیہ کے سالانہ جلسہ اور اجتماع پر پابندی لگا دی گئی جس کی وجہ سے ضلع پھر سے آمدہ نمائندگان نے واپسی اختیار کی.تاہم احتیاط کے ساتھ تربیتی پروگرام سرانجام دیئے گئے.نماز جمعہ: خطبہ جمعہ میں مرکزی نمائندہ نے تعلق باللہ پیدا کرنے کے لئے نماز با جماعت اور ان ایام میں درود شریف پڑھنے اور سیرۃ النبی کے جلسے کرنے نیز رشتہ داروں اور عزیزوں کو دعوت الی اللہ کرنے کی تلقین کی.جمعہ کے دوران کل حاضری اکیالیس رہی.تاریخ : ۶ اکتوبر ۱۹۸۹ء مقام: چک نمبر 327 ایچ آرمراد ضلع بہاولنگر مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب صابر، مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : نماز تہجد و درس قرآن : وفد پانچ اکتو بر ساڑھے دس بجے قبل دو پہر ربوہ سے روانہ ہو کر رات آٹھ بجے چک 327 بہاولنگر پہنچا.۶ اکتو بر صبح نماز تہجد با جماعت ادا کی گئی.اس دوران حاضری دس رہی.نماز فجر اور اس کے بعد درس قرآن دیا.اس دوران حاضری چالیس رہی.اجلاس زعماء ضلع اسی روز صبح گیارہ بجے اجلاس زعماء ہوا.تلاوت اور نظم کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے مجالس کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.خصوصاً احباب جماعت کو تربیت اولاد اور نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے آپس میں محبت اور اخوت سے رہنے کی تلقین کی اور دعوت الی اللہ کی اہمیت بیان کی نیز بزم ارشاد کے قیام پر زور دیا.اس کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے سیرۃ النبی کے حوالے سے خطاب فرمایا.بسوں کی ہڑتال کے باعث صرف دس مجالس کے نمائندے شامل ہوئے.کل حاضری پچاس رہی.نماز جمعہ خطبہ جمعہ مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے تربیتی امور پر دیا نیز دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری پچاس رہی.تاریخ : ۷ اکتوبر ۱۹۸۹ء مقام: سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم صو بیدار چوہدری صلاح الدین صاحب، مکرم ملک محمد عبد اللہ صاحب فاضل مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ ضلع بضاعی عاملہ کا اجلاس مورخہ ۶ اکتوبر کی صبح دس بجے سرگودھا میں شروع ہوا.اجلاس کے آغاز میں مکرم قریشی محمود الحسن صاحب قائمقام امیر صاحب ضلع نے عاملہ کو بعض اہم امور مثلاً کمز ور احمد یوں سے رابطہ، نماز اور چندوں میں با قاعدہ کرنے اور اُن کی تربیت کی طرف توجہ دلائی.

Page 359

۳۳۳ اس کے بعد مکرم ملک محمد عبداللہ صاحب نے دعوت الی اللہ اور اس کے ذرائع بیان کرتے ہوئے سیدنا حضرت مسیح موعود اور خلفائے جماعت کے ارشادات کی رو سے اہمیت بیان کی.اس کے بعد مکرم صو بیدار صلاح الدین صاحب نے مجالس کا جائزہ پیش کیا اور اس کی روشنی میں داعیان الی اللہ اور زیر دعوت کی تعداد میں اضافہ کی طرف توجہ دلائی اور مساعی کی رپورٹ کی باقاعدہ بھیجنے کی تلقین کی.آخر پر مکرم چوہدری ظفر اللہ خان صاحب وڑائچ ناظم ضلع نے حاضری نماز میں اضافہ تعلیم القرآن اور مرکزی امتحانات کے علاوہ بعض دیگر امور کی طرف توجہ دلائی.اجلاس میں عاملہ کے ممبران نے شرکت کی.تاریخ: ۱۲ تا ۱۴ اکتوبر ۱۹۸۹ء مقام: اسلام آباد مرکزی نمائندگان : مکرم عبد الرشید صاحب غنی قائد مال، مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد مؤرخ احمد بیت مختصر رپورٹ: مرکزی نمائندگان نے ضلعی سالانہ اجتماع میں شرکت کی.تاریخ : ۱۳ اکتوبر ۱۹۸۹ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اشرف صاحب ناصر مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : مرکزی نمائندہ نے ضلعی اجتماع میں شرکت کی.تاریخ : ۱۳ اکتوبر ۱۹۸۹ء مقام: بشیر آباد ضلع حیدر آباد مقام : پتو کی ضلع قصور مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا صفی الرحمن صاحب خورشید مربی سلسله مختصر رپورٹ: اجلاس عاملہ: مورخہ ۱۳ اکتوبر دو پہر ساڑھے گیارہ بجے اجلاس عاملہ مرکزی نمائندہ کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں مرکزی نمائندہ نے مساعی کا جائزہ لے کر ہدایات دیں.حاضری تیرہ رہی.خطبہ جمعہ: مرکزی نما ئند نے خطبہ جمعہ میں دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.بزم ارشاد: جمعہ کے بعد بزم ارشاد کا اجلاس ہوا.داعیان کو مرکزی نمائندہ نے ہدایات دیں اور کمیٹی دعوت الی اللہ کی تشکیل کی طرف توجہ دلائی.حاضری تمہیں رہی.اس کے بعد بعض کمزور انصار سے ملاقات بھی کی گئی.جلسه سيرة النبي: بعد نماز مغرب وعشاء جلسہ سیرۃ النبی ہوا جس میں مرکزی نمائندہ نے سیرۃ النبی اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے عشق رسول کے موضوع پر خطاب کیا.تاریخ : ۱۰ اکتوبر ۱۹۸۹ء مقام : گھسیٹ پورہ ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان: مکرم عبدالرشید صاحب غنی قائد مال، مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر نائب قائد اصلاح وارشاد، مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید ررپورٹ اجلاس زعماء مجلس انصار اللہ کے تحت بعد نماز عصر اجلاس زعماء حلقہ ہوا جس میں مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے شعبہ اصلاح وارشاد اور تربیت کے اہم امور کی طرف توجہ دلائی اور کامیاب داعی الی اللہ بننے کے اصول بتائے.اس کے بعد مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے تحریک جدید اور وقف جدید کی مالی تحاریک میں انصار کو

Page 360

۳۳۴ شامل کرنے کی تلقین کی.مکرم عبدالرشید صاحب غنی نے موصولہ رپورٹس اور مال کا مجلس وار جائزہ لیا اور ہدایات دیں.اجلاس نماز مغرب کے وقت ختم ہوا.چھ مجالس کے نمائندگان شریک ہوئے.تاریخ : ۱۷ اکتوبر ۱۹۸۹ء مقام : فیصل آباد مرکزی نمائندگان: مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد ، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید ضرر پورٹ: اجلاس عاملہ: مرکزی نمائندگان نے اجتماع مجلس انصار اللہ فیصل آباد میں شرکت کی.تاریخ : ۲۶ اکتوبر ۱۹۸۹ء مقام: کھاریاں ضلع گجرات مرکزی نمائندگان: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ : مورخہ ۲۶ اکتوبر کو بعد نماز عشاء مجلس کھاریاں کی عاملہ کا اجلاس ہوا جس میں مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے مجلس کی مساعی کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.نماز تہجد و درس: اگلے روز صبح نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی جو مرکزی نمائندہ نے پڑھائی.اس میں حاضری بارہ رہی.نماز فجر کے بعد درس میں مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ کی فرضیت اور اس کی موثر کارکردگی کے ذرائع بتائے.اس درس کو اکتیس افراد نے سُنا.دورہ اٹک و پیشاور مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر اور مکرم غلام حسین صاحب پر مشتمل وفد نے اٹک اور پشاور کی مجالس کا دورہ کیا جس کی مختصر رپورٹ درج ذیل ہے.تاریخ : ۲۷ اکتوبر ۱۹۸۹ء مقام: اٹک مختصر رپورٹ: اجلاس عام مجلس انصار اللہ کے تحت بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.تلاوت اور نظم کے بعد مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا نے حضور انور کے خطبات کی روشنی میں احباب کو نماز با جماعت اور تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے دعوت الی اللہ کے ذرائع خصوصاً دعا کا ہتھیار استعمال کرنے کی ترغیب دی.اجلاس رات نو بجے تک جاری رہا.حاضری چھبیس رہی.تاریخ: ۲۷ اکتوبر ۱۹۸۹ء مقام : شیخ محمدی ضلع پشاور مجلس سوال و جواب: مجلس انصار اللہ کے تحت صبح دس بجے شیخ محمدی میں مجلس سوال و جواب ہوئی جس میں وہاں پر موجود غیر از جماعت دوستوں کے سوالات کے جوابات مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے دیئے.یہ مجلس ساڑھے گیارہ بجے ختم ہوئی اس میں پچیس غیر از جماعت دوستوں نے شرکت کی.اس مجلس سے قبل مرکزی وفد نے مقامی احباب سے ملاقات کی اور نماز با جماعت کا جائزہ لیا اور اس کی طرف احباب جماعت کو توجہ دلائی.پشاور کے سفر کے دوران راستہ میں بازید خیل میں رُک کر دوستوں سے ملاقات بھی کی.اس کے بعد وفد پشاور روانہ ہو گیا.

Page 361

۳۳۵ تاریخ : ۲۷ اکتوبر ۱۹۸۹ء مقام: پشاور نماز جمعه مورخہ ۲۷ اکتوبر کو پشاور میں نماز جمعہ مرکزی نمائندہ مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے پڑھائی.خطبہ جمعہ میں احباب جماعت کو دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی اور اس کی اہمیت بیان کی.حاضری تقریبادوس تھی.اجلاس عام بعد نماز جمعہ اجلاس عام ہوا.تلاوت اور نظم کے بعد مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا نے حضور انور کے خطبات کی روشنی میں نماز با جماعت اور تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.حاضری تقریباً دو سوتھی.مجلس سوال و جواب : اجلاس عام کے دوران مجلس سوال و جواب کا اہتمام بھی کیا گیا مکرم اکسیر صاحب نے جوابات دیئے.یہ پروگرام چار بجے اختتام پذیر ہوا.اس کے بعد وفدا چینی پایاں روانہ ہوا.تاریخ: ۲۷ اکتوبر ۱۹۸۹ء مقام: اچینی پایاں انفرادی رابطہ مورخہ ۲۷ اکتوبر کو بعد نماز مغرب و عشاء مرکزی وفد نے بعض احمدی بھائیوں سے گھروں میں ملاقات کی اور ان کو اخوت کے بارہ میں تلقین کی اور ان کے سوالوں کے جواب بھی دیئے.بعد ازاں وفد رات واپس پشاور آ گیا جہاں رات قیام کیا اور اگلے دن ربوہ واپسی کا سفر اختیار کیا.تاریخ: ۳۰ اکتوبر ۱۹۸۹ء مقام: ماڈل ٹاؤن لاہور مرکزی نمائندہ: مکرم عبدالرشید صاحب غنی قائد مال مررپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب وعشاء کے بعد اجلاس عام میں مرکزی نمائندہ نے تربیت اولاد“ کے موضوع پر ایک پر اثر خطاب فرمایا اور نئی نسل کی تربیت کی طرف توجہ دلائی.بعدہ مبلغ انگلستان مکرم بشیر احمد صاحب آرچرڈ نے انگریزی زبان میں بہت خوبصورت انداز میں بعض نیکیوں کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے تربیتی تقریر کی جس میں واقعات کی مدد سے نماز با جماعت، دعوت الی اللہ اور تحریک جدید کی طرف توجہ دلائی.اجلاس میں حاضری چارسو تھی.

Page 362

۳۳۶ حوالہ جات ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.فروری ۱۹۹۰ء صفحہ ۱۶.۱۷ روزنامه الفضل ربوه ۲۲ جون ۱۹۸۲ء صفحه ا حوالہ چٹھی نمبر ۸۲/۱۲۹۵۷.۶-۲۰ ومی روز نامہ الفضل ربوہ ۱۰ نومبر ۱۹۸۲ ء صفحہ ۷ وا ۵ روزنامه الفضل ربوه - ۱۵ ستمبر ۱۹۸۲ء صفحه ۷ روزنامه الفضل ربوه ۱۲۳ کتوبر ۱۹۸۲، صفحه ۱، ۵ ے ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اکتوبر ۱۹۸۲ء صفحه ۳۷ تا ۴۰ و روزنامه الفضل ربوه ۱۳۱ اکتوبر ۱۹۸۲ء صفحه ۸۰۶ روز نامہ الفضل ربوہ.نومبر ۱۹۸۲ء صفحه ا ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۸۲ء صفحہ ۹ تا ۱۷ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۸۲ء صفحہ ۱۸ تا ۲۱ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۸۲ء صفحه ۴۳ تا ۴۸ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جنوری ۱۹۸۳ ء صفحہ ۹ تا ۱۶ ۱۳ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.مارچ ۱۹۸۳ء صفحہ ۱۵ تا ۱۸ ۱۴ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اگست ۱۹۸۳ء صفحہ ۲۱ تا ۲۵ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اگست ۱۹۸۳ء صفحه ۳۳ تا ۳۸ ۱۵۰ 19 ۱۲ روز نامہ الفضل ربوہ ۱۰ نومبر ۱۹۸۲، صفحها ے ایک روزنامه الفضل ربوه ۱۳ نومبر ۱۹۸۲ صفحه ۸ ۱۸ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۸۲ء صفحہ ۲۲ تا ۳۸ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جنوری ۱۹۸۳ء صفحہ ۳۲.۳۶ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.مارچ ۱۹۸۳ء صفحه ۳۴۳۳ ۲۱ روز نامه الفضل ربوہ.مورخه ۱۲ دسمبر ۱۹۸۲، صفحه ۵ ۲۲ روزنامه الفضل ربوه ۸ دسمبر ۱۹۸۲ صفحه ۵ ۲۳ خطبات طاہر جلد اول صفحه ۲۴۰ ۲۴۳ ۲۴ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.مارچ ۱۹۸۳ء صفحہ ۳۹۳۶

Page 363

۳۳۷ ۲۵ ریکارڈ دفتر خط محرره ۱۲دسمبر ۱۹۸۲ء ۲۶ ریکارڈ دفتر.خط مکرم ناظر صاحب امور عامه صدر انجمن احمدیه محرره ۲۷ جنوری ۱۹۸۳ء ۲۷ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اپریل ۱۹۸۳ء صفحہ ۱۸-۱۹ ۲۸ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جولائی ۱۹۸۳ء صفحہ ۳۱ تا ۳۳ ۲۹ ریکارڈ دفتر ۳۰ خط صدر بنام زعیم اعلی نمبر ۸۳-۴-۴۵۹/۱۴ ۳۱ روز نامه الفضل ربوه ۲۳ / اپریل ۱۹۸۳ء صفحه ۶ ۱۳۲ خط مکرم پرائیویٹ سیکرٹری صاحب ، محرره ۱۸ جولائی ۱۹۸۳ء وریکارڈ دفتر ۳۳ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اکتوبر ۱۹۸۳، صفحه ۳۵ و روزنامه الفضل ربوه مورخه ۲۹ اگست ۱۹۸۳ صفحه ۸ ال ۳۳۴ یک خط مکرم پرائیویٹ سیکرٹری صاحب محرره ۴ اگست ۱۹۸۳ء در یکارڈ دفتر ۳۵ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ستمبر ۱۹۸۳ ، صفحہ ۳۸ ۳۶ خط محرره ۱۳ اکتوبر ۱۹۸۳ء از اسٹنٹ پرائیویٹ سیکرٹری صاحب حضور انورریکارڈ دفتر ۳۷ روزنامه الفضل ربوہ مورخه ۱۲۵ کتوبر ۱۹۸۳ء صفحه ۶ ۳۸ روزنامه الفضل ربوه - ۲۸ جنوری ۱۹۸۴ء صفحه ۲ تا ۴ ۳۹ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۸۳ء صفحہ ۱ ۱ تا ۱۶ ۴۰ ذکر حبیب صفحه ۳۳۵ ۴۲ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۸۳ء صفحه ۲۳ تا ۲۶ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۸۳ء صفحه ۳۳ تا ۳۵ ۴۳ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اگست ۱۹۸۴ صفحه ۲۰ تا ۲۴ ۴۴ روز نامه النفضل ربوه ۲ نومبر ۱۹۸۳ صفحها ۴۵ روزنامه الفضل ربوه ۱۳ و ۱۴ فروری ۱۹۸۴ء ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.فروری ۱۹۸۴ صفحه۱۰ ۴۷ خط مکرم قائد صاحب مال بنام انچارج شعبہ تاریخ انصار الله ۸۹-۱۱-۱۵۴۴/۱۰ ۳۸ یک خط مکرم قائد صاحب مال بنام انچارج شعب تاریخ انصار الله ۸۹-۱۱-۱۵۴۴/۱۰ ۴۹ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اکتوبر ۱۹۸۴ء ٹائیکل چہارم ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جون ۱۹۸۵ء صفحہ ۳۶ ۵۱ روز نامه الفضل ربوه ۹ فروری ۱۹۹۴ صفحه ۲ ۵۲ روز نامہ الفضل ربوہ ۱۰ مارچ ۱۹۹۴ صفحه ا ۵۳ " خطبات طاہر جلد ۴ صفحه ۷۴۹ ۵۲۰ ۷ اشاعت طبع اول ۲۰۰۸ ء ناشر طاہر فاؤنڈیشن ربوه ۵۴ رپورٹ قائد عمومی بنام صدر مجلس بابت ماه مارچ ۱۹۸۵ء

Page 364

۳۳۸ ۵۵ تحریر کردہ مکرم ہادی علی صاحب پرائیویٹ سیکرٹری ۳ جولائی ۱۹۸۶ء ۵۶ خطبات طاہر جلد ۶ صفحه ۴۱ تا ۴۳ اشاعت طبع اوّل ۲۰۰۹ ء نا شر طا ہر فاؤنڈیشن ربوہ ۵۷ رجسٹر رودادا جلاسات عاملہ ۱۹۸۷ء ۵۸ رجسٹر رودادا جلاسات عاملہ ۵۹) تقریر جلسہ سالانہ یو.کے دوسرا روز ۱۹۸۷ء ۲۰ خط قائد مال بنام انچارج شعبه تاریخ نمبر ۸۹-۱۱-۱۵۴۴/۱۹ ہفت روزہ الفضل انٹرنیشنل لندن - ۹ تا ۱۵ اکتو بر ۲۰۰۹ صفحه ۹ ۶۲ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.مارچ.اپریل ۱۹۸۹ء صفحہ ۹-۱۳ ۶۳ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.مارچ.ایریل ۱۹۸۹ صفحها ۶۴ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.مارچ ۱۹۹۰ صفحہ ٹائیٹل چہارم ۶۵ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ مئی.جون ۱۹۸۹، صفحہ ٹائیٹل چہارم ۶۶ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.مارچ ۱۹۹۰ ء صفحہ ۱۵.۱۶ ۶۷ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ مئی، جون ۱۹۸۹، صفحہ ۶ ماہنامہ انصاراللہ ربوہ.نومبر ۱۹۸۹ء صفحہ ۵.۶

Page 365

۳۳۹ انصار اللہ کا آٹھواں دور نومبر ۱۹۸۹ء تا ۳۱ دسمبر ۱۹۹۹ء ذیلی تنظیموں میں مزید پختگی کے لئے ہر ملک میں صدارت کا نظام سید نا حضرت خلیفہ اسیح الرابع کو اللہ تعالیٰ نے غیر معمولی استعدادوں اور بے پناہ قوت غور وفکر سے نوازا تھا.حضور کو بچپن سے ہی جماعتی اور ذیلی تنظیموں میں کام کا موقع ملا.بطور صد ر خدام الاحمدیہ مرکز یہ وصدر مجلس انصار اللہ مرکز یہ آپ نے ہر دو مجالس کی رہنمائی فرمائی.اس دوران میں ممالک بیرون میں بھی آپ نے تنظیم کی بیداری کی کوشش فرمائی.آپ کی خواہش تھی کہ پاکستان سے باہر کی مجالس بھی تنظیم و تربیت میں اپنا فعال کردار ادا کریں.اس ضمن میں آپ نے متعدد اقدامات بھی فرمائے.بعد میں جب اللہ تعالیٰ نے آپ کو منصب خلافت پر فائز فرمایا تو دنیا بھر میں پھیلی ہوئی مجالس کے مسائل اور مشکلات کھل کر آپ کے سامنے آئے.پھر اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت کی روز افروز ترقی کا بھی تقاضہ تھا کہ بیرونی ممالک میں جماعتوں اور تنظیموں میں اپنی ذمہ داری کا احساس پیدا ہو.ذیلی تنظیموں کے مراکز ربوہ میں تھے اور یہ مرکز یہ کہلاتے تھے کہ وہ ساری دنیا پر نظر رکھتے تھے.حضورانور نے محسوس فرمایا کہ بیرونی ممالک کے مسائل کی تفاصیل اور ان کے حالات سے باخبری ایک بہت بڑا کام ہے جس کے لئے مسلسل اور گہرے روابط کی ضرورت ہے.ان مرکزی دفاتر کی غیر ممالک کے حالات اور مسائل پر نہ نظر ہے اور نہ ہوسکتی ہے.اسی طرح رابطہ اور واسطے کی کمی کی وجہ سے بھی رخنہ پیدا ہورہا ہے جو مشکلات کا باعث بنتا ہے.سید نا حضرت خلیفۃ امسیح الرابع نے مختلف احباب ، صدر انجمن احمدیہ، تحریک جدید اور ذیلی تنظیموں کے نمائندگان کے سامنے صورتحال رکھتے ہوئے مشورہ فرمایا اور بہت لمبے غور اور دعا کے بعد ذیلی تنظیموں کے نظام میں نہایت اہم اور دور رس تبدیلی کا اعلان فرمایا.حضور نے فیصلہ فرمایا کہ آئندہ سے تمام ممالک کی ذیلی مجالس کے اسی طرح صدران ہوں گے جس طرح پاکستان کی ذیلی مجالس کے صدران ہیں اور وہ اسی طرح براہ راست خلیفہ وقت کو اپنی آخری رپورٹیں بھجوائیں گے جس طرح پاکستان کے صدران اپنی رپورٹیں بھجواتے ہیں.چنانچہ آئندہ سے ہر ملک میں ذیلی تنظیموں کے آخری عہدیداران اپنے اپنے ملک کے صدر ہوں گے اور جس طرح پاکستان کی ذیلی تنظیموں کے صدور براہ راست خلیفہ وقت کو جواب دہ ہوتے ہیں اور اس کے سامنے

Page 366

۳۴۰ اپنے مسائل رکھتے اور ہدایات لیتے ہیں.اسی طرح باقی دنیا کے صدر ان بھی براہ راست خلیفہ وقت سے تعلق رکھیں اور انہیں مرکزی مجالس کا واسطہ اختیار کرنے کی ضرورت نہیں.حضور نے یہ اہم اعلان ۳ نومبر ۱۹۸۹ء کو بیت الفضل لندن میں خطبہ جمعہ کے دوران فرمایا.حضور کے خطبہ کا متعلقہ حصہ ذیل میں پیش کیا جاتا ہے.جماعت کی بڑھتی ہوئی ذمہ داریوں کے تقاضے وقت کے ساتھ ساتھ جماعت احمدیہ کی ذمہ داریاں بھی بڑھتی چلی جارہی ہیں اور جہاں تک نظام خلافت کا تعلق ہے.بظاہر بڑھتی ہوئی ذمہ داریوں کے نتیجے میں اس کو براہ راست پھیلتے ہوئے کاموں سے واسطہ نہیں رہنا چاہئے اور سلسلہ وار بیچ میں دوسرے واسطوں کو پیدا ہونا چاہیے کیونکہ یہی دنیا کا نظام ہے اور اسی طرح دنیا کے نظام بڑھتے اور پھیلتے ہیں.لیکن جماعت احمدیہ میں یہ صورت نہیں ہے خلافت کے ساتھ نظام کے ہر جز اور ہر شعبے کا ایک ایسا گہرا براہِ راست تعلق ہے کہ یہ تعلق محض نظام جماعت کے شعبوں سے ہی نہیں ان سے پار اُتر کر ہر فرد بشر سے بھی جہاں تک ممکن ہے، یہ تعلق قائم ہوتا چلا جاتا ہے اور یہ تعلق کے دائرے پھیلتے چلے جاتے ہیں.بظاہر یہ بات ناممکن دکھائی دیتی ہے اور دنیا کے دانشور جنہوں نے غور اور قریب سے جماعت احمدیہ کا مطالعہ کیا ہے ، وہ یہی نتیجہ نکالتے ہیں.لیکن امر واقعہ یہ ہے کہ نہ صرف یہ کہ یہ مکن ہوتا چلا جارہا ہے بلکہ اس کی ضرورت اور بھی زیادہ شدت سے محسوس ہورہی ہے.- کینیڈا سے شائع ہونے والی ایک کتاب ابھی حال ہی میں ایک ایسی کتاب کینیڈا سے شائع ہوئی ہے جس کا میں نے گذشتہ خطبہ میں بھی ذکر کیا تھا.پروفیسر نینوگلٹیری NINO GULTAIRY نے ایک کتاب لکھی ہے کانشنس اینڈ کوارشن CONSCIENCE AND COERCION.اس میں جماعت احمدیہ کے نظام کا مطالعہ کرتے ہوئے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنی ذہانت کی وجہ سے بہت گہرائی میں اُترے ہیں اور خصوصیت کے ساتھ خلافت کا جماعت کے ساتھ رابطہ بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ میرے لئے یہ ایک نا قابل یقین چیز تھی مگر میں نے غور سے دیکھا تو یہ نا قابل یقین چیز واقعہ موجود پائی.وہ کہتے ہیں کہ میرے لئے بہت مشکل ہے کہ میں صحیح معنوں میں بیان کر سکوں جو میں نے دیکھا ہے مگر خلاصہ یہ کہہ سکتا ہوں کہ خلافت اور جماعت ایک ہی چیز کے دو نام ہیں اور دونوں اس طرح ایک دوسرے کے ساتھ باہم پیوست ہیں کہ ایک کو دوسرے سے الگ شخصیت کے طور پر بیان نہیں کیا جا سکتا.اپنے محبت کے تعلق میں ، اپنے نظام کے تعلق میں،

Page 367

۳۴۱ اپنے مسائل کے تعلق میں وہ ایک ہی وجود بن گیا ہے اور اس ضمن میں وہ ایک بہت ہی دلچسپ بات یہ لکھتے ہیں کہ میں نے جب خلافت کے کاموں پر غور کیا تو مجھے یوں معلوم ہوتا تھا کہ یہ ناممکن چیز ہے، یہ نہیں ہو سکتا.لیکن جب میں نے قریب سے دیکھا اور ملاقاتیں کیں تو مجھے پتہ لگا کہ واقعہ یہ ناممکن ممکن بنا ہوا ہے.بہت سے احمدیوں سے میں نے سوال کیا کہ آخر یہ کیوں ہوا ہے تو انہوں نے کہا کہ یہ معجزہ ہے اور خدا کی ہستی کا ثبوت ہے اور اس بات سے ہمارے یقین زندہ رہتے ہیں اور ایمان تازہ ہوتے ہیں کہ جو چیزیں دنیا کی نظر میں ناممکن ہیں.وہ اللہ تعالیٰ نے جماعت میں ممکن کر دکھائی ہیں.تو وہ لکھتے ہیں کہ جو چیزیں ایک بیرونی نظر سے دیکھی جائیں ، لا نخیل دکھائی دیتی ہیں، ان کا حل جماعت احمدیہ کے نزدیک یہی ہے کہ خدا ایک زندہ ہستی ہے جس کا جماعت سے تعلق ہے اور وہ جماعت کے لئے ناممکن کاموں کوممکن بنا تا چلا جاتا ہے.میں ان کے اس مطالعہ سے بڑا متاثر ہوا کیونکہ میں نے کبھی کسی مستشرق کو بیرونی جائزے کے سوا گہرائی میں اُترتے نہیں دیکھا.بڑے بڑے عالموں کی کتابیں میں نے پڑھی ہیں.لیکن ان کے تمام مطالعے سرسری ہوتے ہیں اور جلد سے نیچے نہیں اترتے.اس مصنف نے حیرت انگیز ذکاوت کا ثبوت دیا ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ ان کے اندر روحانیت کا کوئی مادہ ہے جس کی وجہ سے خدا تعالیٰ نے ان کو اندر اترنے کی بصیرت عطا فرمائی.بالعموم نظام جماعت کا ان کا مطالعہ درست اور قابل اعتماد ہے اور اس پہلو سے یہ کتاب نہ صرف پڑھنے سے تعلق رکھتی ہے بلکہ غیر از جماعت دوستوں اور غیر مسلموں کو بھی جماعت کا تعارف کروانے کے لئے ایک بہت اچھی کتاب ہے.جہاں تک عقائد کی تفاصیل کا تعلق ہے، جہاں تک اختلافات کا تعلق ہے.بہت معمولی بعض جگہیں ایسی ہیں جہاں انسان کے دل میں خواہش پیدا ہوتی ہے کہ یہ اس بارہ میں نسبتاً زیادہ تفصیل سے گفتگو کر لیتے تو شائد ایک آدھ ستم بھی باقی نہ رہتا لیکن یہ چیزیں تو ہر مصنف کی کتاب میں خواہ وہ کیسا ہی گہرا محقق کیوں نہ ہو پائی جاتی ہیں.لیکن ان کی کتاب میں سب سے کم پائی جاتی ہیں.اس ذکر کی ضرورت اس وجہ سے پیش آئی کہ جماعت احمدیہ کے ذیلی نظام پر غور کرتے ہوئے میں نے اس ضرورت کو محسوس کیا کہ اس کے روابط میں کچھ تبدیلی پیدا کی جائے اور اس تبدیلی کا رجحان اسی طرف سے جو میں نے بیان کیا اور جو اس مصنف نے بھی محسوس کیا کہ ہر نظام کے ہر شعبے کا ایک براہ راست واسطہ خلیفہ وقت کے ساتھ پایا جاتا ہے جو کام کے پھیلنے کے باوجود درمیان میں منقطع نہیں ہوتا اور کسی اور تعلق کا محتاج نہیں رہتا.چنانچہ انہوں نے ایک مثال دیکھی کہ جن دنوں میں انگلستان آیا ہوا تھا، نیویارک سے ایک انجینئر پہنچے ہوئے

Page 368

۳۴۲ تھے.وہ ایک احمدیہ مسجد کا تفصیلی نقشہ اور اس کی ساری PLAN اور مستقبل کے متعلق کہ کیا کیا وہاں ہوگا.وہ سب چیزیں لے کر آئے تھے اور انہوں نے ان کو بتایا کہ جب تک ہم خلیفہ وقت کو دکھا کر اس سے تمام تفاصیل منظور نہ کروالیں اور مزید ہدایت نہ حاصل کر لیں، ہمیں تسلی نہیں ہو سکتی.اس لئے ہم مجبور ہیں.چنانچہ وہ کہتے ہیں کہ دنیا بھر میں اس طرح تفصیل کے ساتھ اتنے کام ہو رہے ہیں اور یہ سارے ایک ذات میں اکٹھے کیسے ہو سکتے ہیں.چنانچہ اس ضمن میں انہوں نے بات چھیڑی.ذیلی تنظیموں کے نظام میں تبدیلی کا اعلان خدام الاحمدیہ، انصار اللہ اور لجنہ اماءاللہ کے نظام میں میں نے یہ محسوس کیا ہے کہ ایک رخنہ پیدا ہوا ہے جو واسطے کی کمی کا رخنہ ہے اور وہ اس طرح کہ اب تک مجلس خدام الاحمدیہ مرکزیہ کے دفاتر اور انصار اللہ مرکزیہ کے دفاتر اور لجنہ کے دفاتر ربوہ میں تھے اور یہ خیال کیا جاتا تھا کہ وہ ان معنوں میں مرکز یہ ہیں کہ تمام دنیا کی مجالس کے اوپر وہ نظر رکھتے ہیں اور نظر رکھنی چاہئیے ان کو.اور ان کے مسائل سے واقف ہیں اور ان کی راہنمائی کر رہے ہیں.میں نے چند سال پہلے یہ محسوس کیا کہ یہ بات درست نہیں ہے اور اور بھی بہت سے رخنے وقت کے ساتھ مطالعہ کے نتیجے میں میرے سامنے آنے شروع ہوئے.اوّل یہ کہ دنیا کے اکثر ممالک کے حالات پر ان ذیلی مجالس کے دفاتر کی نہ نظر ہے نہ ہو سکتی ہے کیونکہ وہ بہت مختصر سا نظام رکھتے ہیں اور جماعتیں جو دنیا بھر میں پھیلی ہوئی ہیں، ان کے مسائل کی تفاصیل ، ان کے مسلسل حالات سے باخبری یہ ایک بہت ہی بڑا کام ہے جس کے لئے بہت گہرے روابط اور روابط کی ضرورت ہے اور محض ایک رابطے کی روکافی نہیں بلکہ مختلف روئیں چلنی چاہئیں جو ہر طرف سے رابطے کو ایک مضبوط دھارے کی شکل میں تبدیل کر دیں.خدام الاحمدیہ کے مرکز میں اگر صرف خدام الاحمدیہ کے بعض شعبوں کی طرف سے یا بعض مجالس کی طرف سے اطلاعیں آتی رہیں تو ان کو کچھ پتہ نہیں کہ لجنہ میں وہاں کیا ہو رہا ہے.وہاں انصار اللہ میں کیا ہو رہا ہے.وہاں جماعت کے عمومی رجحانات کیا ہیں اور وہ اس بار یک دھارے سے حاصل ہونے والی معلومات کے نتیجہ میں ایک نتیجہ اخذ کرتے اور اس کے اوپر بعض احکامات جاری کرتے تو اس کے نتیجے میں بہت سی خرابیاں پیدا ہو سکتی تھیں.جو خرابی دکھائی دی وہ ایک معنی میں خوبی بن گئی کیونکہ روابط کم تھے ، اس لئے غلط فیصلے بھی کم ہوئے اور بہت کم ایسے مواقع پیش آئے کہ مجالس مرکز یہ نے مختلف ممالک کے بارے میں اپنی ذیلی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے ایسے فیصلے کئے جو بعد میں مشکلات کا موجب بن سکتے.یعنی اول تو فیصلے ہی بہت کم ہوئے مگر جو فیصلے

Page 369

۳۴۳ ہوئے ان میں ایسی مثالیں شاذ شاذ پیش آتی رہیں.اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ تحریک جدید نے خلافت کے سامنے اپیل کی کہ مجلس خدام الاحمدیہ یا مجلس انصار اللہ یا مجلس لجنہ اماء اللہ یہ اپنی ذات میں ایسے فیصلے کر لیتے ہیں، ان کو حالات کا پتہ ہی کچھ نہیں اور وہ جماعت کے لئے مضر اور نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں.چنانچہ ایک اور رابطہ بیچ میں قائم کر دیا گیا یعنی مجالس کے صدران تو وہی رہے لیکن وہ رفتہ رفتہ اس بات کے پابند کر دیئے گئے کہ تحریک جدید کو اپنا مشیر سمجھیں اور اس کے نتیجے میں ایک انوکھی شکل پیدا ہو گئی.تحریک جدید انجمن کا رنگ رکھتی ہے اور نظام جماعت کے اوپر ، جہاں تک بیرون پاکستان کا تعلق ہے، بیرونِ ہندوستان یا بیرون بنگلہ دیش بھی شامل کر لینا چاہئیے ، سارے نظام کی ذمہ دار تحریک جدید ہے لیکن یہاں ذیلی تنظیموں کے ایک قسم کے نائب کے طور پر یا مشیر کے طور پر کام کرنے لگی اور ذیلی تنظیموں میں یہ احساس پیدا ہونا شروع ہوا کہ یہ مشیر اتنا طاقتور ہے کہ اس مشیر کو ہم لگام نہیں دے سکتے اور جو مشیر تھا وہ عملاً نگران بن گیا لیکن عملا نگران اس رنگ میں بنا کہ وکیل التبشیر بھی ان باتوں پر تفصیل سے غور کرنے کے بعد مشورے نہیں دیتا تھا بلکہ دفتر ی طور پر ایک قسم کی دخل اندازی سی شروع ہوگئی اور دونوں جگہ بے اطمینانی کا احساس بڑھنے لگا.جب اللہ تعالیٰ نے میرے سپرد یہ ذمہ داری فرمائی تو مجھے یہ خیال آیا کہ مرکزی تنظیموں کے وقار کو بحال کرنے کے لئے جب تک دنیا کے یہ قائدین مقرر ہیں ، ان کو اپنی ذمہ داری کا کچھ نہ کچھ احساس دلایا جائے اور ان سے کہا جائے کہ دنیا سے تعلق رکھو اور رابطے بڑھاؤ اور سفر اختیار کرو اور معلوم تو کرو کہ کیا ہو رہا ہے.اس کے بعد جب اہم فیصلے کرو تو تحریک جدید سے ضرور مشورہ کرو.لیکن بالعموم خلافت سے جو ہدا یتیں تمہیں ملتی ہیں وہ دنیا میں جاری کرو اور اگر مرکزی کہلانا ہے تو مرکزی بنو.چنانچہ جب انہوں نے مرکزی بننا شروع کیا تو پھر بعض اور خامیاں سامنے آنی شروع ہو ئیں.بہت سے ایسے غلط فیصلے ہونے شروع ہوئے جو پہلے کام نہ ہونے کے نتیجے میں نہیں ہوتے تھے.اب جب کام کھل کے ہونا شروع ہوا تو پتہ لگا کہ یہ محدود دائرے کی اطلاعیں ہیں اور محدود دائرے کی اطلاعات جب مرکز میں پہنچتی ہیں تو مرکزی دماغ ان معلومات پر صحیح فیصلہ کرنے کا اہل نہیں بنتا.اس لئے لازماً اس سارے نظام کو خلافت سے وابستہ کرنا پڑے گا.اس طریق پر جس طریق پر دنیا کے باقی نظام وابستہ ہیں اور بیچ سے یہ جو واسطے ہیں یہ ہٹانے پڑیں گے.چنانچہ امسال جلسہ سالانہ کے بعد میں نے مرکز یعنی پاکستان سے آئے ہوئے سلسلے کے مختلف بزرگوں اور انجمن اور تحریک اور بعض ذیلی تنظیموں کے نمائندوں سے مشورہ کیا تو سب کی بالا تفاق رائے یہی تھی کہ اس نظام میں تبدیلی کی شدید ضرورت ہے.چنانچہ آج میں اس تبدیلی کے متعلق

Page 370

۳۴۴ اعلان کرنا چاہتا ہوں.نظام میں تبدیلی سے مراد یہ نہیں کہ خدام الاحمدیہ کے نظام بحیثیت نظام کے تبدیل کئے جارہے ہیں صرف رابطے میں تبدیلی کا نظام مراد ہے تو فیصلہ یہ ہے کہ آئندہ سے جس طرح پاکستان کا صدر خدام الاحمدیہ انجمن کا ممبر بھی ہوتا ہے اور باقی ناظروں کی طرح براہ راست خلیفہ وقت کو جواب دہ ہوتا ہے اور اس سے ہدایات لیتا ہے اور اس کے سامنے اپنے مسائل رکھتا ہے.اس طرح باقی دنیا کے صدر ان مجلس خدام الاحمدیہ بھی براہ راست خلیفہ وقت سے تعلق رکھیں اور اپنی مرکزی مجلس کا واسطہ اختیار کرنے کی ضرورت نہیں ہے.یہ نظام اس لئے بھی ضروری ہے کہ آگے مجلس خدام الاحمدیہ مثلاً یا دوسری مجالس بھی ہیں ، ان میں تفصیلی طریق کار یہ ہے کہ ایک منتظم بیرون بنایا جاتا ہے اور منتظم بیرون کی اپنی علمی حیثیت یا جماعت سے واسطے کی حیثیت یا کام کے تجربے کی حیثیت بالعموم ایسی نہیں ہوتی کہ وہ تمام دنیا کی مجالس پر جو دن بدن پھیلتی چلی جارہی ہیں اور بڑھتی چلی جارہی ہیں اور قوی تر ہوتی جا رہی ہیں ، ان پر نظر بھی رکھے.ان کے حالات سے واقف ہو اور صحیح مشورہ صدر کو دے سکے.اوّل تو جیسا کہ میں نے بیان کیا ہے، اپنی ذات میں معلومات کا دھارا تنگ ، اوپر سے صدر اور مجالس کے درمیان ایک اور واسطہ پڑ جائے جو مجلس بیرون کے سیکرٹری کا واسطہ ہو.اس کو مہتم کہا جاتا ہے یا انصار اللہ میں غالبا کوئی اور نام ہے بہر حال اس بے چارے کو کچھ پتہ لگ ہی نہیں سکتا کہ کیا ہو رہا ہے؟ میں نے کیا فیصلہ کرنا ہے.یا تو من وعن ہر رپورٹ کو اسی طرح قبول کرتا چلا جائے گا اور اس میں بعض غلط مشورے آئیں گے تو اس کو پتہ نہیں لگے گا کہ اس کو قبول کرنا ہے یا نہیں کرنا.چنانچہ ایسے فیصلے بعض دفعہ غلطی سے ہو گئے کہ ایک ایسا شخص جس کے متعلق خلیفہ وقت کو تو علم تھا کہ وہ ایک بیرونی خطر ناک تنظیم کا نمائندہ بن کے جماعت میں داخل کیا گیا ہے لیکن اس کی تفصیل سے تحریک کو بھی علم نہیں تھا.وہ سارے ملک کا صدر منتخب ہو جاتا ہے اور مجلس مرکز یہ کی طرف سے منظوری کی اطلاع چلی جاتی ہے یا جانے لگتی ہے تو بات علم میں آجاتی ہے.ایسا ایک واقعہ اس زمانے میں ہوا جب میں خود تحریک جدید میں عارضی طور پر وكيل التبشیر کے طور پر کام کر رہا تھا.چنانچہ ایک شخص کے متعلق چونکہ میرا ذاتی تاثر ( میں دنیا کا دورہ کر کے آیا تھا اپنے طور پر ) ایسا تھا کہ جب اس کی اطلاع ملی کہ یہ کچھ اہم عہد یدار بنے لگا ہے تو میں نے حضرت خلیفہ اُسیح الثالث سے ذکر کیا تو آپ نے فرمایا ( آپ کی معلومات اس سے بہت زیادہ تھیں جو میرا تاثر تھا آپ نے فرمایا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا فوری طور پر تحریری حکم دو کہ یہ کام نہیں ہو گا اور ان کو سمجھاؤ کہ ایسے معاملات میں پہلے مشورہ کیا کریں جو بڑے اہم فیصلے ہیں اور بعد میں بھی ایسے اِکا دُکا واقعات ہوتے رہے تو اس وجہ سے عملاً دنیا کی

Page 371

۳۴۵ جو قیادت ہونی چاہئیے وہ دنیا کو نصیب نہیں ہے.یعنی خدام الاحمدیہ، انصار اللہ اور لجنہ کو جو ذاتی حق ہے کہ مرکزی قیادت ان کو حاصل ہو اور خلیفہ وقت براہ راست ان سے تعلق رکھتا ہو.ان کے حالات پر نظر رکھتا ہو.اس سے محروم ہونے کی وجہ سے وہ کاموں سے محروم رہ گئے ہیں اور الا ما شاء اللہ وہ چند مجالس جہاں خلیفہ وقت کا بار بار آنا جانا ہے یا عارضی قیام ہے وہاں خدا کے فضل سے ایک بڑی نمایاں تبدیلی پیدا ہوئی ہے اور اس کی بڑی وجہ یہی ہے کہ باوجود اس کے کہ نظام تبدیل نہیں ہوا عملاً ان مجالس نے براہ راست رابطے قائم کئے ہوئے ہیں اس لئے خدا کے فضل سے وہاں یہ کمزوریاں محسوس نہیں ہو ر ہیں.مگر ایک سو بیس ممالک میں پھیلی ہوئی ، جماعت میں پھیلی ہوئی تنظیمیں موجودہ نظام کے مطابق تو سنبھالی جاہی نہیں سکتیں لازماً ہر ملک کی ذیلی تنظیم کو براہ راست خلیفہ وقت سے واسطے کا حق ہے اور اس کا یہ حق بحال ہونا چاہئیے.بڑھتے ہوئے کاموں کے بارے میں زندگی کی مثال جہاں تک بڑھتے ہوئے بوجھ کا تعلق ہے میں نے جیسا کہ بیان کیا ہے اللہ تعالیٰ خود را ہنمائی فرماتا چلا جاتا ہے اور بوجھ ہلکے بھی کرتا چلا جاتا ہے اور کاموں کو آسان کر دیتا ہے.اس سلسلے میں میں نے جب غور کیا تو زندگی کی مثال اپنے سامنے رکھی.میں نے سوچا کہ خدا تعالیٰ نے جو نظام پیدا کئے ہیں وہ اتنے تفصیلی، اتنے گہرے ہیں کہ ایک شخصیت کا مرکزی نقطہ یعنی اس کی CONSCIOUSNESS.اس کا شعور بیک وقت اس سارے نظام کی کس طرح نگرانی کر سکتا ہے لیکن اس کے باوجود ایسا ہی ہے.زندگی کی ہر جنس کے ہر جزو میں آپ کو یہی نظام کار فرما دکھائی دے گا کہ مرکزی نقطہ اگر اسے دل کہیں تو اس کا براہ راست سارے نظام سے واسطہ ہے.اگر اسے دماغ کہیں تو اس کا بھی براہِ راست سارے نظام سے واسطہ ہے.اور وہ جگہ جہاں دل اور دماغ اکٹھے ہو جائیں اس آخری نقطے کا نام روح ہے اور اس کا بھی سارے نظام سے واسطہ ہے.یہ کیسے ممکن ہے؟ اس بات پر غور کرتے ہوئے مجھے ایک بہت ہی لطیف نکتہ سمجھ آیا.میں نے کانٹس برین CONSCIOUS BRAIN اور ان کا نشس برین UNCONSCIOUS BRAIN یا کانشس مائنڈ CONSCIOUS MIND یا ان کانشس مائنڈ UNCONSCIOUS MIND کے مسئلے پر غور کیا تو ایک معمہ میرے لئے حل ہو گیا کہ نظام کس طرح جاری ہے اور کیوں اُن کا نشس مائنڈ UNCONSCIOUS MIND بنتا ہے اور کیسے بنتا ہے.چنانچہ مجھے خدا تعالیٰ نے یہ بات سمجھا دی کہ آغاز زندگی کا کانٹس مائنڈ CONSCIOUS MIND سے ہوا ہے.کوئی چیز ان کا نشس UNCONSCIOUS نہیں تھی.زندگی نے جو پہلی حرکت کی ہے وہ کانشس مائنڈ CONSCIOUS MIND کے ذریعے ہوئی

Page 372

۳۴۶ ہے اور جب کانشس مائنڈ CONSCIOUS MIND نے یعنی آخری احساس جسے ہم شعور کہہ سکتے ہیں، اس نے جب ایک نظام مکمل کر لیا اور اس کی خوب ایسی نگرانی کی کہ وہ اپنی ذات میں جاری وساری ہو گیا تو اس کی توجہ پھر اگلے قدم کی طرف خدا نے پھیری اور جو پہلا حصہ تھا ، اس کو لاشعور دماغ بنا دیا.وہ اسی دماغ کا حصہ تھا لیکن دب کر نیچے اتر آیا اور اس وقت تک یہ واقعہ نہیں ہوا جب تک سو فیصدی اطمینان اور کمال حسن کے ساتھ وہ حصہ نظام کا جاری نہیں ہوا.اس پہلو سے جب میں نے انسانی زندگی پر غور کیا تو میں یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ زندگی کے صرف وہی شعبے شعور کی طرف منسوب ہیں یا شعور سے تعلق رکھتے ہیں جن میں ابھی درجہ کمال حاصل نہیں ہوا.جو اپنی ذات میں کلیہ آزادانہ جاری وساری ہونے کی صلاحیت اختیار کر چکے ہیں ، ان کا تعلق بھی دماغ سے ہے مگر لاشعوری دماغ سے رہ گیا ہے شعوری دماغ سے نہیں تو شعوری دماغ کی ترقی کے ساتھ لاشعوری دماغ کی ترقی ہوتی ہے اور یہ ترقی اسی وقت ہوتی ہے جب نظام کا ایک حصہ کامل ہو جائے اور اپنے درجہ کمال کو پہنچ کے مستقل حرکت شروع کر دے کہ اس کے بعد تفصیل سے اس کی نگرانی کی ضرورت نہ رہے.اس نکتے کا تفصیلی ذکر اس لئے ضروری ہے کہ جماعت احمدیہ میں بھی کام بڑھنے کے ساتھ یہی واقعہ ضرور ہونا ہے اور بعض پہلوؤں سے ہو رہا ہے.اگر آپ چاہتے ہیں کہ خلیفہ وقت کا شعور بغیر زیادہ بوجھ اٹھائے اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرے تو جن باتوں میں وہ شعور توجہ کا محتاج ہے ان میں اس کی توجہ پر بوجھ کم کرنے کے لئے اس نظام کو کامل کر دیں اور خودرو بنا دیں.جتنا نظام درجہ کمال کو پہنچتا چلا جائے گا اور خودرو ہوتا چلا جائے گا خلیفہ کی براہ راست توجہ کا محتاج نہیں رہے گا.اور اس کی توجہ جو سابق میں تھی یا کئی خلفاء کی توجہ جو سابق میں رہی ان کا مجموعی فائدہ جماعت کو یہ پہنچے گا کہ اپنی ذات میں وہ نظام چل پڑے گا اور الا ماشاء اللہ شعوری دخل کی ضرورت نہیں رہے گی اور پھر وہ شعوری دماغ اور حصوں کی طرف توجہ کرنے کے لئے آزاد ہوتا چلا جائے گا.اس مسئلے پر غور کرتے ہوئے گذشتہ خطبے والا مضمون میرے ذہن میں پھر حاضر ہو گیا.جب میں نے بیان کیا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو یہ بتایا ہے کہ ہم نے چھ دنوں میں زمین و آسمان کو پیدا کیا، اسے مسخر کیا، اس کو کامل کیا اور جب وہ درجہ کمال کو پہنچ گیا اور جاری وساری ہو گیا پھر ہم عرش پر بیٹھ گئے تو یہ بھی ویسی ہی ایک مثال ہے.انسانی دائرے میں عرش اس آخری دماغ کو کہہ سکتے ہیں ، دماغ کے اس آخری حصے کو کہہ سکتے ہیں، آخری نقطہ عروج کو کہہ سکتے ہیں جس پر روح مسلط ہے اور اس کا عرش بھی اسی طرح بنا ہے.ارب ہا ارب سال کی مسلسل ترقی کے ساتھ رفتہ رفتہ زندگی نے قدم آگے بڑھائے اور ایک نظام کا دائرہ مکمل ہوا تب اس کا اونچا Next قدم

Page 373

۳۴۷ قائم ہوا.ایک نیا درجہ ظاہر ہوا جو رفعت میں پہلے سے بلند تر تھا اور اس طرح شعوری دماغ اپنے پیچھے ایک نظام کا ایک جلوس چھوڑتا چلا گیا.یہاں تک کہ انسان کے درجے تک پہنچتے پہنچتے یہ اتنا وسیع نظام ہو چکا ہے کہ اگر آپ کو اس نظام کے ایک معمولی سے حصے کے متعلق بھی میں پوری معلومات حاصل کرنے کے بعد بتانا شروع کروں تو بیسیوں خطبے گذر جائیں گے لیکن وہ ذکر مکمل نہیں ہو گا.حیرت انگیز نظام ہے اور آخر پر ایک ہی دماغ ہے.ایک ہی شعور ہے جو یوں معلوم ہوتا ہے کہ سب کا آخری نگران ہے اور ہے بھی آخری نگران.لیکن از خود کام ہوتے چلے جارہے ہیں.ہمارا سارا جو نظام ہے پیدائش کا نظام، سانس لینے کا نظام انہضام کا نظام، بے شمار نظام ہیں ، گردوں کا کام کرنا اور کئی قسم کے تیزابوں اور زہروں کے جسم سے نکالنے کا نظام، دفاع کے مختلف نظام ، ان میں سے ہر نظام کا ہر حصہ اتنا پیچیدہ اور اتنا توجہ کا محتاج ہے کہ ناممکن ہے کہ بغیر توجہ کے یہ خود بخود کام کرے لیکن مجھے یہ بات سمجھ آئی کہ یہ توجہ رفتہ رفتہ ایک ایسے نظم و ضبط کی شکل اختیار کر گئی جس کو ہم غیر شعوری دماغ کہتے ہیں اور اس لمبے عرصے کی کمائی کا نتیجہ ہے کہ یہ نظام جاری ہے.یہ سوچتے ہوئے میرا ذہن اس طرف منتقل ہوا کہ اللہ تعالیٰ کی ہستی کی یہ ایک عظیم الشان دلیل ہے.اگر انسانی زندگی کے تجربے میں بھی یہ ناممکن ہے کہ لمبے عرصے کی شعوری کوشش کے بغیر کوئی نظام جاری رہ سکے تو ساری کائنات کا جو نظام چل رہا ہے، یہ غیر شعوری کوشش کے بغیر کیسے ہو گیا.اس لئے جو خود بخود چل رہا ہے، جس طرح ہمارے جسم میں خود بخود چلنے والا نظام بھی ارب ہا ارب سال پہلے شعوری طور چلایا جا رہا تھا.ورنہ از خود چلنے کی اہمیت اس میں پیدا ہو ہی نہیں سکتی تھی.اسی طرح ساری کائنات کا نظام بھی جواز خود چلتا ہوا دکھائی دے رہا ہے بہت ہی لمبے عرصے تک شعوری پر چلا یا گیا ہے اور اس شعور نے آگے پھر سلسلہ مختلف درجے اختیار کر لئے ہیں اور سلسلہ وار اس کا آخری درجہ خدا سے ملتا ہے.اور یہ سا وار شعوری نظام یا اگر انسانی اصطلاح میں بات کریں تو بعض پہلو سے غیر شعوری بھی اس کو کہہ سکتے ہیں یہ جو جاری ہوا ہے ان سلسلوں کا نام فرشتے ہیں اور بے شمار فرشتے ہیں جو اس کام کو سلسلہ وار چلاتے چلے جا رہے ہیں اور پھر خدا تک ان کا تعلق ہے اور وہ آخری فرشتہ جو اس نظام میں سب سے بلند مرتبہ رکھتا ہے اور خدا سے تعلق رکھتا ہے.اس فرشتہ کا نام ہمیں قرآن کریم میں ملتا ہے یا بعض جگہ ذکر ملتا ہے اور تفصیل سے نام نہیں ملتا.لیکن یہ ضرور پتہ چلتا ہے کہ قرآن کے مطالعہ سے اور حدیث کے مطالعہ سے بھی کہ ایسے فرشتے ہیں جو نظام کی ہر تفصیل کی آخری رپورٹ خدا کے حضور پیش کر رہے ہوتے ہیں.پس نظام کا بڑا ہونا فی ذاتہ کوئی چیز نہیں ہے، کوئی بوجھ نہیں ہے.اس نظام کا صحیح ہونا ضروری ہے.اگر نظام صحیح ہو جائے اور چل پڑے تو

Page 374

۳۴۸ ساری کائنات کا خدا بھی عرش پر مسلط ہو سکتا ہے اور جانتا ہے اور یقین رکھتا ہے اور اس کو علم ہے کہ اس کی تفصیلی توجہ کی اس طرح اب ضرورت نہیں ہے.وہ نظام اس کی توجہ کی برکت سے آگے چل پڑا ہے اور چلتا رہے گا اور ذیلی توجہ کرنے والے بہت سے پیدا ہو چکے ہیں.ذیلی تنظیموں کے نظام میں پختگی کی ضرورت اس لئے خدام الاحمدیہ کا نظام ہو یا لجنہ کا انصار اللہ کا ، ان میں ابھی وہ پختگی نہیں آئی، وہ روانی نہیں آئی کہ خلیفہ وقت کی ذاتی براہِ راست توجہ کے بغیر یہ پوری طرح جاری وساری ہو سکیں اور اپنی ذات میں سب کا نشس SUB CONSCIOUS دماغ کے سپرد کئے جاسکیں.خصوصاً وہ علاقے جہاں پہلے ہی رابطے کمزور ہیں اور ان میں ان کو اپنی کامل روح کے ساتھ جاری کرنے کی ضرورت ہے وہاں لازماً خلیفہ کو اپنی شعوری توجہ کو ان کی طرف منتقل کرنا پڑے گا اور ان شعوری توجہ کا رابطہ لمبے عرصے تک رکھنا پڑے گا.پس آج کے اس خطبے کے ذریعے میں یہ اعلان کرتا ہوں کہ آئندہ سے تمام ممالک کی ذیلی مجالس کے اسی طرح صدران ہوں گے جس طرح پاکستان کی ذیلی مجالس کے صدران ہیں اور وہ اسی طرح براہ راست خلیفہ وقت کو اپنی آخری رپورٹیں بھجوائیں گے جس طرح پاکستان کے صدران اپنی رپورٹیں بھجواتے ہیں.اس کام کو ہلکا اور آسان کرنے کی خاطر میں نے یہ سوچا ہے کہ پرائیویٹ سیکرٹری کے شعبے کے ساتھ ایک شعبہ ذیلی مجالس قائم کیا جائے اور سر دست و ہاں مستقل نائب پرائیویٹ سیکرٹری مقرر کرنے کی بجائے انگلستان کی جماعت سے کچھ مستعد احباب جماعت کو چن کر ان کو اس معاملے میں اپنی مدد کے لئے مقرر کروں.وہ ان سب رپورٹوں کا مطالعہ کریں جو اس شعبے کو موصول ہوتی ہیں اور ان کے متعلق مجھ سے وقت لے کر زبانی مجھ سے گفتگو کیا کریں اور ان خاص باتوں کو HIGHLIGHT کریں یعنی نمایاں کریں جہاں میری خصوصی توجہ کی ضرورت ہے.پھر میں ان رپورٹوں کی تفصیلات کو بھی پڑھ سکتا ہوں لیکن سر دست اس طرح کام آگے بڑھایا جائے گا اور میں نے یہ سوچا ہے کہ بہت سے ایسے کام اب ہمیں دنیا میں کرنے ہیں جن میں ان تنظیموں کو سب دنیا میں زندہ اور فعال بنانے کی ضرورت ہے اور ان کا رابطہ اپنی امارتوں کے ساتھ بہترین بنانے کی ضرورت ہے تا کہ کسی قسم کے رخنے کا کوئی سوال نہ رہے.پس یہ تنظیمیں اپنی امارتوں سے کیا تعلق رکھتی ہیں اور محبت اور ادب اور وفا کا تعلق ہے یا کوئی اور تعلق ہے.اس پر بھی میری نظر تبھی رہ سکتی ہے اگر ان کی رپورٹیں مجھے مل رہی ہوں اور میں پہچان رہا ہوں کہ ان میں کیا کیا باتیں پیدا ہو رہی ہیں.کیار جحانات ہیں.

Page 375

۳۴۹ ذیلی تنظیموں کے صدر اپنے اپنے ملک کے صدر مجلس ہوں گے پس آئندہ سے انشاء اللہ اس طریق پر کام ہو گا.تبھی میں نے اس دفعہ ربوہ میں ہونے والے مرکزی اجتماعات کے موقعہ پر جو انتخاب ہوئے ، ان میں یہ واضح ہدایت بھیجی تھی کہ آپ اپنے اپنے ملک کا صدر کا انتخاب کریں اور وہاں عمد امرکزی کا لفظ استعمال نہیں کیا تھا.میں نہیں جانتا کہ ان کو میرا یہ پیغام سمجھ آیا یا نہیں.لیکن ہدایت کے مطابق جو جو صدر بھی منتخب ہوئے ہیں وہ پاکستان کے صدران ہیں.اور باقی دنیا کے تمام ذیلی تنظیموں کے آخری عہد یداران آج کے بعد صدر مجلس کہلائیں گے.یعنی انگلستان میں صدر مجلس خدام الاحمدیہ انگلستان، صدر مجلس انصار الله انگلستان، صدر مجلس لجنہ اماءاللہ انگلستان ہو گا اور اسی طرح باقی دنیا کے ملکوں کا حال ہوگا.اس سلسلے میں میں دعا کی بھی تحریک کرنا چاہتا ہوں کیونکہ یہ جو قدم اٹھایا ہے یہ صرف لمبے مشوروں کے بعد نہیں بلکہ بہت لمبی دعا کے بعد اور بہت غور کے بعد اور تامل کے بعد اٹھایا ہے اور اس آخری شکل میں جب تک مجھے پوری طرح شرح صدر نصیب نہیں ہوا میں نے اس فیصلے کا اعلان نہیں کیا حالانکہ جلسے پر مشورہ دینے والے کہتے تھے کہ بالکل ٹھیک ہے.در کار خیر حاجت پیچ استخارے نیست.فوراً اعلان کر دیں لیکن میرے دل پر ابھی ایک بوجھ تھا کہ جب تک خدا تعالیٰ کی طرف سے پوری فراست نصیب نہ ہو جائے اور پوری طرح شرح صدر نہ ملے اور دعاؤں کے ذریعے اس میں خیر طلب نہ کر لوں اس وقت تک یہ اعلان نہیں کرنا تو آپ سے یعنی ساری جماعت سے میری درخواست ہے کہ دعا کے ذریعے یہ بھی میری مدد کریں کہ اللہ تعالیٰ اس فیصلے کو درست اور بابرکت ثابت فرمائے اور کثرت کے ساتھ جماعت اس کی خیر کا پھل کھائے اور نظام جماعت تیزی کے ساتھ اپنی تکمیل کے وہ مراحل طے کرے جس کے بعد نظام کے ہر حصے کو غیر شعوری دماغ کی طرف منتقل کیا جا سکتا ہے اور نظامِ جماعت کا عرش بلند تر ہوتا چلا جائے گا.یہی وہ نظام ہے کہ جس کے ذریعے ہم مزید رفعتیں حاصل کر سکتے ہیں.“ اصل کیسٹ سے سُن کر لکھا گیا ہے.مرتب ) ہر ملک کا جماعتی وصدارتی نظام غیر معمولی بیداری پیدا کر رہا ہے اللہ تعالیٰ نے حضور کے اس فیصلہ میں بے انتہاء برکت رکھی اور اس کے نتیجہ میں غیر معمولی بیداری پیدا ہوئی اور اس کے دیر پا اور خوشنما اثرات نظر آنے لگے.اس طرف اشارہ کرتے ہوئے حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ نے خطبہ جمعہ فرموده ۲۱ ستمبر ۱۹۹۵ ء ارشا د فرماتے ہیں :

Page 376

۳۵۰ ”جہاں تک جماعتی نظام کا تعلق ہے خدا تعالیٰ کے فضل سے وہ ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے.اس پہلو سے کہ پاکستان کی جماعتوں سے باہر پہلے وہ نظام جو پاکستان میں یاا س سے پہلے ہندوستان میں رائج تھا وہ تمام دنیا میں اس طرح تفصیل سے رائج نہیں ہوا تھا بلکہ بالعموم دستور یہی تھا کہ مرکزی نمائندہ بطور مربی کسی ملک میں مقرر کیا جائے وہی امیر ہوا کرتا تھا اور دراصل اسی کی وساطت سے مرکز سے ساری جماعت کا رابطہ رہتا تھا یا بعض صورتوں میں عدم رابطہ کا بھی وہی ذمہ دار بنتا تھا.گذشتہ چند سالوں سے اللہ تعالیٰ نے یہ توفیق عطا فرمائی کہ سارے نظام عالم کو ہمہ گیر کیا جائے اور جماعت احمد یہ دنیا میں جہاں کہیں بھی پائی جائے ایک ہی نظام کی لڑیوں میں منسلک ہو، ایک ہی اسلوب پر چل رہی ہو اور ملک ملک کا فرق نہ رہے.اس کے ساتھ ہی کچھ عرصہ پہلے ایک یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ صدران مجالس مرکز یہ یعنی خدام الاحمدیہ کے صدر اور انصار اللہ کے صدر اور لجنہ کی صدر یہ تمام دنیا کے صدران نہ ہوں بلکہ ہر ملک کا صدر اپنے ملک کے لحاظ سے جوابدہ ہو اور وہی اس ملک میں آخری ذمہ دار ہو جس کا تعلق براہ راست خلیفہ وقت سے ہو اور اس طرح دنیا میں ہر صدارت کا نظام بھی پاکستان کے صدارت کے نظام کے متوازی جاری ہو جائے اور یہ نہ ہو کہ صدارتیں پاکستان کی صدارت کے تابع ان کی وساطت سے خلیفہ وقت سے رابطہ رکھیں.ان دونوں انتظامی تبدیلیوں کے نتیجے میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت میں غیر معمولی بیداری پیدا ہوئی اور نشو و نما کے لحاظ سے ایک ایسے دور میں داخل ہوئی ہے جو خدا تعالیٰ کے فضل سے بہت ہی امید افزا ہے اور بہت تیزی کے ساتھ جماعت کے ہر حصے، ہر شعبے اور ہر طبقہ زندگی میں بیداری پیدا ہورہی ہے.اس کے نتیجے میں ذمہ داریاں بھی بڑھ رہی ہیں اور بعض امراء پر اور بعض صدران پر اتنا بڑا بوجھ پڑا ہے کہ بعض دفعہ وہ پریشان ہو جاتے ہیں اور بعض دفعہ را ہنمائی کے لئے مجھے لکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعتی کام اس تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور جماعتی معاملات میں دلچسپی لینے والوں کی تعداد اس تیزی سے بڑھ رہی ہے اور پھر نئے نئے پروگرام بھی ملتے چلے جا رہے ہیں تو کس طرح ہم ان ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہو سکیں گے.صرف ملکی سطح ہی پر نہیں بلکہ ملک کے اندر مقامی سطح پر بعض احمد یوں پر جب ذمہ داری ڈالی جاتی ہے تو وہ اس ذمہ داری کے تقاضوں کے خیال سے لرزتے ہیں اور بڑے ہی انکسار اور لجاجت سے خط لکھتے ہیں کہ ہم کیسے اس اہم ذمہ داری کو ادا کر سکیں گے تو جہاں بیداری عام ہوتی چلی جارہی ہے وہیں بیداری کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ذمہ داریاں بھی ساتھ بڑھتی چلی جارہی ہیں.

Page 377

۳۵۱ اس پہلو سے میں نے سوچا کہ آج دو باتوں کی طرف تمام دنیا کے امراء کو بھی اور صدر ان کو بھی اور اسی طرح ان تمام عہدیداران کو متوجہ کروں جن دو باتوں پر نظام جماعت کا انحصار ہے اور اسی طرح باقی عہدیداران بھی اس نصیحت میں شامل ہیں.اگر وہ ان باتوں کو خوب اچھی طرح ذہن نشین کر کے ان سے منسلک ہو جائیں گے، زندگی بھر ان باتوں سے چھٹے رہیں گے تو انشاء اللہ تعالیٰ ان کے سارے مسائل آسانی سے حل ہوں گے اور جماعت احمد یہ کے نظام کو چلانے کے متعلق کسی قسم کی بے وجہ کی فکر لاحق نہیں ہوگی.ایک فکر تو وہ ہوتی ہے جو ہر ذمہ دار آدمی کو ذمہ داری کے ساتھ ہی لاحق ہو جاتی ہے.اس کا تعلق تو اس کی زندگی سے ہے.موت تک یہ فکر اس کو دامن گیر رہتی ہے اور ایک فکر وہ ہوتی ہے جو بدا انتظامی کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے.پس میں جس فکر کے دور ہونے کی خوشخبری دیتا ہوں وہ بدانتظامی کے دور ہونے کی فکر سے نجات کی خوشخبری دیتا ہوں، ذمے داری کے فکر سے نجات کی خوشخبری نہیں وہ اگر میں دوں تو ایک بری خبر ہوگی تو ہر عہدیدار اللہ تعالیٰ کے فضل کے ساتھ ایک فکر میں تو مبتلا ہے اور زندگی بھر مبتلا رہے گا.اس کا اس فکر میں مبتلا رہنا اس کی زندگی کی علامت ہے اور اس کے اس فکر کے بڑھنے کی دعا کرنی چاہئے ، کم ہونے کی نہیں.لیکن جہاں کام کے بوجھ بڑھنے کے نتیجے میں خلا رہ جاتے ہیں اور عہدیداران کی تربیت کی کمی کی وجہ سے پریشانیاں پیدا ہوتی ہیں وہ فکریں بہر حال دور ہونی چاہئیں اور ان کے دُور ہونے کے علاج بھی سوچتے رہنا چاہئے.اور دعا کرنی چاہئے کہ اللہ تعالیٰ اس قسم کی فکروں سے ہمارے تمام عہدیداران کو آزاد کرے.امداد برائے کشمیر ١٩٩٠ء مجلس خدام الاحمدیہ کے ذریعہ بطور امداد برائے کشمیر انصار اللہ مرکزیہ نے ۳۰ جنوری ۱۹۹۰ء کو دس ہزار روپے ادا کئے.مجلس انصاراللہ میں کمپیوٹر کا استعمال کمپیوٹر موجودہ زمانے کی ایک مفید ایجاد ہے اور اس سے کئی قسم کے کام لئے جاتے ہیں.چنانچہ ان کاموں میں طباعت، کتابت، DATA جمع کر کے ان کو PROCESS کرنا، حساب کتاب رکھنا، پلاننگ، ڈیزائننگ ، ٹیلیفون پر پیغامات بھیجنا اور وصول کرنا ، ای میل (E-MAIL) اور انٹرنیٹ (INTERNET) رابطہ غرض انواع واقسام کے بے شمار کام ہیں جو کمپیوٹر کے ذریعے سے کئے جاسکتے ہیں.مجلس انصار اللہ پاکستان کے دفاتر میں کمپیوٹر کا استعمال ۱۹۹۰ء میں شروع ہوا جبکہ سب سے پہلی دفعہ

Page 378

۳۵۲ دستور اساسی اردو متن کو انگریزی میں ترجمہ کرنے کی ضرورت پڑی.یہ پہلا موقع تھا جب کمپیوٹر پر کام ہوا اور اسکی افادیت کا احساس ہوا.اس کے بعد کمپیوٹر کے استعمال میں اضافہ ہونا شروع ہوا اور اگلے سال یعنی ۱۹۹۱ء میں مجالس کی سالا نہ دوڑ علم انعامی کے نمبروں کو لگانے اور حسابی جائزے تیار کرنے کے لئے کمپیوٹر کے پروگرام استعمال ہونے لگے جواب تک جاری ہیں.مجالس کے بعد ضلعی جائزے بھی اس کے ذریعے نکالنے شروع کئے گئے.نیز مجالس کے دورہ جات کے دوران بھی کمپیوٹر کے تجربات دوروں کو موثر بنانے کے لئے کئے جاتے رہے.۱۹۹۷ مجلس کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے جبکہ 1.66 PENTIUM کا طاقتور کمپیوٹر مجلس کے استعمال کے لئے خریدا گیا اور اس پر طباعت کے کام کا آغاز کیا گیا.جلد ہی ماہنامہ انصار اللہ کی جملہ کتابت اور ٹائٹل کے صفحہ کی ڈیزائننگ (DESIGNING) بھی اسی کمپیوٹر پر ہونے لگی.اس کے علاوہ کمپیوٹر کو دوسرے تمام کاموں یعنی DATA PROCESSING حساب کتاب رکھنے اور پیغامات بھیجنے اور وصول کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جانے لگا.اجلاس عاملہ ضلع کراچی سے صدر محترم کا خطاب مورخہ ۲۴ مئی ۱۹۹۰ء کو بعد نماز مغرب گیسٹ ہاؤس کراچی میں مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس کی زیر صدارت مجلس عاملہ ضلع کراچی کا اجلاس منعقد ہوا.اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم میر مبارک احمد صاحب تالپور زعیم اعلیٰ مجلس گلشن اقبال نے کی بعدۂ صدر محترم نے عہد دہرایا.بعد ازاں صدر محترم نے مجلس ڈرگ روڈ کے کام میں کمزوری کی طرف توجہ دلائی اس پر مکرم چوہدری اعجاز احمد صاحب نائب ناظم ضلع و آڈیٹر ضلع نے کہا کہ اب کام شروع کر دیا گیا ہے اور دو اجلاس عام بھی بلائے گئے ہیں.اس کے بعد صدر محترم نے مکرم محمد ظفر اللہ بٹ صاحب کی جماعتی مصروفیات کی وجہ سے مکرم افتخار احمد خان صاحب کا تقرر بطور نائب ناظم تربیت برائے سال ۱۹۹۰ء منظور فرمایا.صدر محترم نے فرمایا کہ ہم پر دو اہم ذمہ داریاں ہیں.ایک بیرونِ جماعت دعوت الی اللہ کا کام اور اندرون جماعت تربیت کا کام کرنا ہے اور سب سے پہلے اپنے نفس کی اصلاح کرنا ہے.کام اور عہدوں کی تقسیم پر نظر ڈالیں تو ان کے تین چار سیکشن بن جاتے ہیں.مال کے سیکشن میں تحریک جدید ، وقف جدید اور حضور کی تحریکات وغیرہ.دوسرا حصہ انتظامی امور سے تعلق رکھتا ہے.کام کو چلانا پیش نظر ہے.تیسرا گروپ تعلیم ، تربیت، اصلاح وارشاد اور تالیف و تصنیف ہے.یہ خالصتاً علمی ہے.علم نہیں ہوگا تو آپ کام نہیں کر سکیں گے.اصل میں یہی چار شعبے ہیں یعنی تعلیم ، تربیت، اصلاح وارشاد اور انتظامی امور ، جب تربیت کے کاموں کا جائزہ لیتے ہیں تو اپنی اور قریبی رشتہ داروں کی تربیت کو فوقیت حاصل ہے اور جائزہ میں یہی کمی ہوتی ہے.

Page 379

۳۵۳ صدر محترم نے خطاب جاری رکھتے ہوئے فرمایا کہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جنگ سے واپس تشریف لاتے تو فرمایا کہ چھوٹے جہاد سے بڑے جہاد کی طرف آئے ہیں.یعنی جنگ چھوٹا جہاد اور تربیت نفس بڑا جہاد ہے.تبلیغی جہاد خاموش رنگ میں ادا کیا جا سکتا ہے.ہنگامی کاموں میں لٹریچر کی اشاعت ہو اور ان کو گھروں میں پہنچایا جائے.آج کل کے ماحول میں دوسری تحریکیں چل رہی ہیں.ان کا بھی اثر ہے.ان سے بچانے کے لئے متبادل پروگرام بنانے چاہئیں.آج کل بچے ٹی وی کے سامنے سے نہیں اٹھتے.وقت مقرر کرنا چاہئیے.وقت کا ضیاع کنٹرول کرنے کا سوال ہے.اس طرح احمدی ضائع ہونے سے بچ جاتا ہے.ڈیڑھ دوصد عہدیداران کو اپنی فیملی کی اصلاح و تربیت کے لئے پابند کریں تو دوسروں پر اثر ہوگا.کشتی نوح میں تعلیم کا حصہ پڑھ لیں اور اس کو اپنا لیں تو سب کچھ آ جاتا ہے.ملفوظات کا درس بھی جاری رکھیں.صدر محترم نے اس موقع پر جماعتی تربیت کا کتا بچہ شائع کرانے کے لئے مکرم ناظم صاحب ضلع کو دیا.بعد محترم صدر صاحب نے فرمایا کہ دعوۃ الی اللہ کی کراچی میں کمی ہے.غیر از جماعت احباب سے رابطہ میں کمی ہے.مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی نے کہا کہ حضور انور کے ارشاد کی روشنی میں محترم امیر صاحب کراچی کی منظوری سے پندرہ سو عید کارڈ رابطہ کے لئے غیر از جماعت دوستوں کو عیدالفطر سے چند دن قبل ارسال کئے گئے.اس کا RESPONSE بھی ملا مجلس عزیز آباد نے غیر از جماعت دوستوں کے پستہ جات حاصل کئے.صدر محترم نے فرمایا کہ دعوت الی اللہ کے کئی ذرائع ہیں.خط و کتابت، لٹریچر اور ذاتی ملاقاتیں شامل ہیں.براہ راست ملاقات کے بعد RESPONSE کا علم نہیں ہوتا.ربوہ میں مجلس علم وادب‘ قائم ہوئی.اس میں شمولیت کے لئے غیر احمدیوں کو لانے کے لئے بڑی کوشش کرنی پڑتی ہے.صدر محترم نے فرمایا کہ جماعت نے قرآن کریم اور دیگر لٹریچر سندھی زبان میں شائع کیا ہے.انصار اللہ اسے تقسیم کرائے.” نظام نو میں حضور نے فرمایا کہ اصل نظام وصیت کا ہے اور ممالک میں تحریک جدید کے ذریعہ وصیت کا نظام پھیلا ہے.تحریک جدید کا صحیح جذ بہ یہ ہے کہ اپنی ضرورت کاٹ کر اس میں حصہ لیں.اس نقطہ نگاہ سے تحریک جدید کو پیش کرنا چاہئیے.مرحوم بزرگوں کی طرف سے چندہ تحریک جدید کے وعدے حاصل کریں.آخر میں اجتماعی دعا کے بعد عاملہ کا اجلاس اختتام پذیر ہوا.دوره صدر محترم تخت ہزارہ ضلع سرگودھا صدر محترم چوہدری حمید اللہ صاحب، مکرم محمد اسلم شاد صاحب قائد عمومی اور مکرم غلام حسین کا رکن دفتر انصار اللہ کی معیت میں ۱۲ اگست ۱۹۹۰ء بروز اتوار تخت ہزارہ ضلع سرگودھا تشریف لے گئے.پانچ بجے شام ربوہ سے روانگی ہوئی.قریباً سات بجے تخت ہزارہ پہنچے.نماز مغرب اور عشاء کی ادائیگی کے بعد اجلاس کی کارروائی پونے آٹھ بجے شروع ہوئی.کارروائی کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا.عہد اور نظم کے

Page 380

۳۵۴ بعد مکرم قائد صاحب عمومی نے تربیت اولاد کے موضوع پر تقریر کی.اس کے بعد صدر محترم نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ہماری تربیتی کوششوں کا بڑا مقصد یہ ہے کہ ہمیں اسلام اور احمدیت کی حقیقی روح حاصل ہو جائے اور اس کا بڑا ذریعہ دعا ہے.حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو خدا تعالیٰ نے ایسی دعاؤں کی توفیق دی جس سے مردے زندہ ہو گئے.آپ کی قبولیت دعا کے نشانات کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ دعا کے لئے نمازیں ذریعہ ہیں.اور نماز با جماعت کی پابندی ضروری ہے.اور پھر نماز با جماعت کے بارہ میں واقعات بیان فرمائے جن میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور آپ کے صحابہ کی زندگی کے واقعات شامل کئے.شرائط بیعت میں سے تیسری شرط میں بیان کردہ پانچ باتوں کا تفصیل سے ذکر فر مایا اور ان کی پابندی کرنے کی تلقین فرمائی کہ اپنا عملی نمونہ ایسا بنا ئیں کہ جسے دیکھ کر دنیا کو ہدایت ملے اور کسی کے لئے ٹھوکر کا موجب نہ ہوا اور احمدیوں کو اپنے اخلاق کے لحاظ سے منفرد ہونا چاہئیے.اگر اسلام اور احمدیت کی حقیقی روح پیدا ہو جائے تو اس کے نتیجہ میں جیسا کہ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے.تھوڑی تعداد بڑی جماعتوں پر غالب آ جایا کرتی ہیں.آخر میں آپ نے جلسہ سالانہ انگلستان کے بخیر و خوبی انعقاد کے بارہ میں بتاتے ہوئے دوسرے دن کی حضور انور کی تقریر کا خلاصہ بیان کیا اور جماعت پر اللہ تعالیٰ کے فضلوں کا تذکرہ فرمایا.شروع میں جب نمازیں ادا کی جا رہی تھیں کہ بجلی بند ہو گئی اس کے باوجود تمام دوستوں نے بڑے نظم و ضبط کا مظاہرہ فرمایا اور پونے آٹھ بجے جلسہ کی کارروائی شروع کر دی گئی.اجلاس اللہ تعالیٰ کے فضل سے بہت کامیاب رہا.مقامی مجلس کے علاوہ مجلس نصیر پور، مجلس ادرحمہ وغیرہ کے انصار اور خدام اور اطفال بھی کثیر تعداد میں شامل ہوئے مقامی جماعت نے باہر سے آنے والے مہمانوں کے لئے کھانے کا اہتمام بھی کیا ہوا تھا.مجموعی حاضری درج ذیل تھی.انصار ساٹھ ، خدام باسٹھ ، اطفال پینسٹھ ، لجنات پینتالیس ، کل تعداد دوسو بتیں.رات قریباً ساڑھے گیارہ بجے وفد کی ربوہ واپسی ہوئی.وفات محترم صاحبزادہ ڈاکٹر مرزا منور احمد صاحب محترم صاحبزادہ ڈاکٹر مرزا منور احمد صاحب ۱۹ستمبر ۱۹۹۰ء کو وفات پا گئے.آپ کیکم فروری ۱۹۱۸ء کو حضرت سیّدہ ام ناصر صاحبہ کے بطن کے تولد ہوئے.چوبیس سال تک فضل عمر ہسپتال کے چیف میڈیکل افسر ر ہے.مجلس خدام الاحمدیہ کے عہد یدار کے طور پر بھی لمبا عرصہ خدمات انجام دیں.جن ایام میں صدر خدام الاحمدیہ کا عہدہ سیّد نا حضرت مصلح موعود کے پاس تھا ، پانچ سال آپ کو بطور نائب صدر کام کرنے کا موقع ملا.مجلس انصار اللہ مرکزیہ میں ۱۹۶۲ء سے ۱۹۶۹ء بطور قائد ایثار، ۱۹۷۰ ء تا ۱۹۷۸ء قائد ذہانت وصحت جسمانی اور ۱۹۷۹ء تا دم واپسیں بطور رکن خصوصی

Page 381

۳۵۵ خدمات کی توفیق پائی.آپ کی نماز جنازہ حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب امیر مقامی نے پڑھائی.آپ کو ۲۰ ستمبر ۱۹۹۰ء کو بہشتی مقبرہ میں سپردخاک کر دیا گیا.آپ کی وفات پر مجلس انصار اللہ پاکستان نے مندرجہ ذیل قرار داد پاس کی.مجلس انصار اللہ پاکستان کی مرکزی عاملہ کا اجلاس حضرت اقدس بانی سلسلہ عالیہ احمد یہ کے پوتے ، حضرت مصلح موعود کے فرزند ارجمند، جماعت احمدیہ کے ایک نہایت فعال اور خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار، نافع الناس شخصیت حضرت ڈاکٹر صاحبزادہ مرزا منور احمد صاحب کی وفات حسرت آیات پر گہرے دکھ اور غم وحزن کا اظہار کرتا ہے.محترم ڈاکٹر صاحبزادہ مرزا منور احمد صاحب مورخہ ۱۹ ستمبر ۱۹۹۰ء صبح تقریباً نو بجے ربوہ میں بعمر بہتر سال وفات پاگئے.إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ محترم ڈاکٹر صاحبزادہ مرزا منور احمد صاحب نے ڈاکٹری کی پیشہ ورانہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد زندگی وقف کرنے کی سعادت پائی اور اپنی زندگی کا ایک ایک لمحہ ایک مثالی واقف زندگی کے طور پر گزار کر دکھی انسانیت کی جس طرح بے لوث خدمت کی وہ تاریخ کا ایک قابل قدر باب ہے.فضل عمر ہسپتال میں اڑتیس سال خدمت بجالانے کی توفیق ملی جس میں چوبیس سال بطور چیف میڈیکل آفیسر آپ نمایاں خدمات سرانجام دیتے رہے.ربوہ کی تعمیر و ترقی کے کام کرنے والوں میں سے آپ بنیادی ارکان میں سے ہیں.اولین سیکرٹری ٹاؤن کمیٹی کی حیثیت سے آپ نے ربوہ کو آباد کرنے میں نمایاں کردارادا کیا.تاریخ احمدیت کے نازک موڑ پر جب دشمن نے حضرت مصلح موعود پر بیت المبارک میں قاتلانہ حملہ کر کے آپ کو شدید زخمی کر دیا اور اس حملہ کے نتیجہ میں پیدا ہونے والی طویل بیماری کے دوران جس طرح دن رات ایک کر کے محترم ڈاکٹر صاحب موصوف نے حق خدمت ادا کیا وہ آپ ہی کا حصہ ہے.نیز ۱۹۵۵ء کے یورپ کے دورے میں آپ کو حضرت مصلح موعود کی معیت اور مرافقت کا شرف حاصل ہوا.اسی طرح آپ کو حضرت خلیفہ اسیح الثالث کے معالج کے طور پر بھی خدمت کی سعادت نصیب ہوئی.محترم صاحبزادہ صاحب موصوف نے خلافت ثانیہ کے بابرکت دور میں تنظیم خدام الاحمدیہ کے نائب صدر کے طور پر سالہا سال نو جوانوں کی تربیت کے میدان میں مدبرانہ قیادت فرمائی بعد ازاں مجلس انصار اللہ مرکزیہ میں ۱۹۶۲ ء تا ۱۹۶۹ء بطور قائد ایثار، ۱۹۷۰ء تا ۱۹۷۸ء بطور قائد ذہانت و صحت جسمانی اور ۱۹۷۹ ء تا دم واپسیں بطور رکن خصوصی خدمات دینیہ کی توفیق پائی.آپ دعا گو اور عبادت گزار بزرگ تھے.یقیناً آپ کی وفات سے جماعت میں

Page 382

۳۵۶ ایک خلاء پیدا ہو گیا ہے.اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس خلاء کو جلد پر فرمائے اور ہمیں ان بزرگوں کے نقش قدم پر چلنے اور بنی نوع انسان کی حقیقی خدمت کی توفیق عطا فرمائے.( آمین ) اس قومی سانحہ کے موقع پر حضرت خلیفہ اسیح الرابع ایدہ اللہ ، افراد خاندان حضرت اقدس مسیح موعود اور خاص طور پر محترم صاحبزادہ صاحب مرحوم و مغفور کے سوگوار پسماندگان کے ساتھ دلی ہمدردی اور جذبات تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور اپنے رب کے حضور دست بدعا ہیں کہ اللہ تعالی داغ مفارقت دینے والے اس ہمدرد خلائق محترم بھائی کو اپنی رضاء کی جنتوں میں بلند مقام عطا فرمائے اور تمام پسماندگان کو اس عظیم صدمہ کو برداشت کرنے کی ہمت ، طاقت اور صبر جمیل سے نوازے.(آمین ) ، (۲) اجلاس ناظمین اضلاع منتخب چودہ اضلاع کے ناظمین اضلاع کا اجلاس ۵ نومبر ۱۹۹۰ء کو منعقد ہوا.یہ اجلاس سوا چھ بچے سے سوا آٹھ بجے رات تک جاری رہا.تلاوت مکرم چوہدری محمد شفیع سلیم صاحب گجرات نے کی.جس کے بعد صدر محترم نے خطاب کیا.اختتام سے قبل قائد اصلاح و ارشاد مکرم مولا نا محمد اسماعیل منیر صاحب اور قائد مال مکرم عبدالرشید غنی صاحب نے اپنے اپنے شعبہ جات کی ہدایات دیں.اس اجلاس میں سیالکوٹ ، جھنگ، فیصل آباد، شیخو پوره ، قصور، سرگودھا، خانیوال، گجرات ، ٹوبہ ٹیک سنگھ ، خوشاب، ملتان کے ناظمین اضلاع اور ضلع گوجرانوالہ کے نائب ناظم شریک ہوئے.لاہور اور جہلم کے ناظمین بوجوہ شرکت نہ کر سکے.لائبریری اصلاح وارشاد کا قیام مکرم مولا نا محمد اسمعیل منیر صاحب قائد اصلاح وارشاد کی نگرانی میں مجلس انصار اللہ میں سلائیڈز اور لائبریری کا قیام کیا گیا جس میں کم و بیش ایک ہزار رنگین سلائیڈ ز بنائی گئیں جو دنیا بھر میں جماعتی مساعی پر مشتمل تھیں.(۳) دعوت الی اللہ کے بارہ میں ایک سرکلر حضرت خلیفۃ المسیح الرابع کے خطبہ جمعہ فرمودہ ۱۴ ستمبر ۱۹۹۰ء بمقام نن سپیٹ ہالینڈ ( مطبوعہ روز نامہ الفضل ربوده یکم نومبر ۱۹۹۰ء) کی روشنی میں مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد کی طرف سے تمام ناظمین اضلاع ، زعماء اعلیٰ اور زعماء مجالس کو دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں تفصیلی ہدایات پر مشتمل ایک سرکلر بھجوایا گیا.حضور کا پیغام انصار اللہ کے نام سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ پاکستان جو ۱۶ ۱۷ ۱۸ نومبر ۱۹۹۰ء کو منعقد ہونا تھا اور اس کی اجازت حکام کی طرف سے موصول ہو چکی تھی.اس کی اطلاع حضرت خلیفتہ امسیح الرابع کی خدمت میں بھجوائی گئی اور اس

Page 383

۳۵۷ موقع کے لئے پیغام بھیجوانے کی درخواست کی گئی.حضور انور نے از راہ شفقت پیغام ارسال فرمایا.عین وقت پر حکام بالا نے اجتماع کی اجازت واپس لے لی.اس طرح یہ اجتماع منعقد نہ کیا جا سکا اور ملتوی کر دیا گیا.حضور کا یہ پیغام بعد میں چھپوا کر انصار میں تقسیم کیا گیا اور مجالس کو بھی بھجوایا گیا.یہ ولولہ انگیز اور بصیرت افروز پیغام یہاں پیش کیا جاتا ہے." بسم الله الرحمن الرحيم نحمده ونصلى على رسوله الكريم میرے پیارے انصار بھائیو! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ! مجھے یہ معلوم کر کے بہت خوشی ہوئی کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال آپ کو اپنا سالانہ اجتماع ۱۶، ۱۷، ۱۸ نومبر کو منعقد کرنے کی توفیق عطا ہورہی ہے اور ضلعی انتظامیہ نے پہلے کی نسبت بہتر اور شریفانہ رویہ اختیار کیا ہے، خدا کرے کہ ان کے رجحان میں یہ منصفانہ تبدیلی ایک اتفاقی حادثہ نہ ہو بلکہ انصاف کی طرف اُٹھنے والا پہلا قدم بن جائے یہاں تک کہ اسلامی تعلیم کے مطابق حکومت پاکستان احمدیوں سے انصاف ہی کا نہیں بلکہ احسان کا سلوک کرنے والی بنے اور آپ کی تمام کھوئی ہوئی آزادیاں آپ کو جلد واپس عطا ہوں.یہ چند دن جو اجتماعی رنگ میں دعاؤں اور عبادات اور دینی باتوں اور نیک اعمال میں صرف ہوتے ہیں اور کسی پہلو سے بھی کوئی احمدی نہ شر انگیز بات سوچتا ہے ، نہ بولتا ہے ، نہ کرتا ہے.لیکن سابقہ تجربہ ہمیں بتاتا ہے کہ دشمن ادنی ادنیٰ بہانوں کی تلاش میں رہتا ہے اور اگر کسی سے کوئی معمولی لغزش بھی ہو جس سے اس کے کلام کو غلط معنی پہنانے کا بہانہ ہاتھ آ جائے تو الزام تراشی سے گریز نہیں کرتا اور اچھی طرح حق بات جانتے بوجھتے ہوئے بھی ایسے موقع پر بھر پور نا جائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتا ہے.امسال مجلس شوری میں بھی ایسا ہی ایک نہایت تکلیف ده واقعہ پیش آیا تھا اور بعض معصوم احمدیوں کو جو حضرت اقدس محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی خاک پا کے بھی غلام ہیں، اس انتہائی اذیت ناک ظلم کا نشانہ بنایا گیا کہ نعوذ باللہ انہوں نے سرور دو عالم سیدنا ومولانا حضرت اقدس محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی شان میں کوئی ناواجب کلمے کہے.سب دُنیا کے احمدی جانتے ہیں کہ ہر احمدی کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی عزت و ناموس اتنی عزیز ہے کہ اس راہ میں اگر اسے لاکھ جانیں بھی عطا ہوں تو ہر جان اپنی سعادت سمجھتے ہوئے شار کر دے گا.اور امر واقعہ یہی ہے کہ دشمن کو بھی فی الحقیقت آنحضور صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے احمدیوں کی اس والہانہ محبت کا علم ہے لیکن اس کے باوجود ایسے ظالمانہ الزام لگانے سے بھی باز نہیں آتا.پس اس سارے عرصہ میں خصوصیت کے ساتھ کلام

Page 384

۳۵۸ اور عمل میں احتیاط برتیں اور ذکر الہی کے بعد زیادہ سے زیادہ وقت درود و سلام میں صرف کریں اور دعائیں کریں کہ اللہ تعالیٰ جلد از جلد صداقت کو روشن فرما دے اور اشاعت حق کے راستے کی سب روکیں دُور فرما دے.علاوہ ازیں اس اجتماع پر خصوصیت سے پاکستان کے استحکام اور ترقی کے لئے بھی دعائیں کریں اور اس ضمن میں وَنَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ شُرُورِ أَنْفُسِنَا وَمِنْ سَيِّئَاتِ أَعْمَالِنَا کی دعا خاص انتہاک اور توجہ سے کرتے رہیں.در حقیقت قوموں کی بقا اور استحکام کوسب سے بڑا خطرہ اندرونی شر اور برائیوں سے لاحق ہوتا ہے.اگر کوئی قوم اپنے ہی نفوس کے شر اور بداعمالیوں سے محفوظ ہو تو دنیا کی کوئی طاقت اس کو نقصان نہیں پہنچا سکتی.اسی طرح یہ دعا کریں کہ پاکستان میں ایک دفعہ پھر امن و امان کا دور دورہ ہو اور ہمیشہ کے لئے اس پاک وطن سے ظلم وستم اور حق تلفی اور نا انصافی کا وجود مٹ جائے.خدا تعالیٰ آپ کا حامی و ناصر ہو اور اپنی امان میں رکھے.اور دونوں جہان کی حسنات سے آپ کے دامن بھر دے.آمین منسوخی اجتماع کی اطلاع پر حضور کا تبصرہ والسلام خاکسار مرزا طاہر احمد خلیفة اصیح الرابع سیدنا حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے خدام وانصار کے سالانہ اجتماعات کی منسوخی پر اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ ۹ نومبر ۱۹۹۰ء میں فرمایا: وو آج ہی FAX ملی ہے کہ دوسرا حکم نامہ یہ ملا ہے کہ صرف لاؤڈ سپیکر کی اجازت ہی منسوخ نہیں کی جاتی بلکہ اجتماع منعقد کرنے کی اجازت ہی منسوخ کی جاتی ہے.اس وجہ سے ربوہ میں بہت ہی بے چینی ہے ، تکلیف ہے اور صاف معلوم ہوتا ہے FAX کے انداز سے ہی کہ احمدی نوجوان جو مقامی ہیں یا باہر سے آئے ہیں ، اس وقت بہت کرب کی حالت میں ہیں.ان کو میں سمجھانا چاہتا ہوں.آپ تو لمبے سفر والی قوم ہیں.ایسے لمبے سفر والی قوم ہیں جن کی آخری منزل قیامت سے ملی ہوئی ہے.آنحضرت صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے جب یہ فرمایا کہ مسیح اور قیامت آپس میں ملے ہوئے ہیں تو بعض علماء نے یہ سمجھا کہ اس کا مطلب ہے کہ مسیح کے آتے قیامت آ جائے گی ، بڑی ہی جہالت والی بات ہے.مراد یہ تھی کہ مسیح کا زمانہ قیامت تک ممتد ہوگا.بیچ میں اور

Page 385

۳۵۹ کوئی زمانہ نہیں آئے گا.آنحضرت اقدس محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے اپنی مثال بھی قیامت کے ساتھ اسی طرح دی اور اپنی اور مسیح کی مثال بھی اسی طرح دی کہ ہم دونوں اس طرح اکٹھے ہیں جس طرح انگلیاں جڑی ہوئی ہیں تو یہ مطلب تو نہیں تھا کہ بیچ میں زمانہ کوئی نہیں آتا.مطلب یہ ہے کہ یہ زمانہ اس وقت تک ممتد ہوگا اور بیچ میں کوئی روک ایسی نہیں جو اس زمانے کو منقطع کر سکے اور پہلے کو دوسرے سے کاٹ سکے.تو جس قوم کے اتنے لمبے سفر ہیں وہ ایسی چھوٹی چھوٹی باتوں پر تکلیف محسوس کرنے لگیں اور دل چھوڑ نے لگیں ، یہ بات کوئی آپ کو زیب نہیں دیتی.“ ان اجتماعات کا انعقاد انصار کی تربیت ، کارکردگی میں وسعت، تیزی اور ہمہ گیری پیدا کرنے کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے.اخوت میں تقویت ، اجتماعی عبادات اور تبتل الی اللہ کا ماحول پیدا کر نے کی خاطر یہ اجتماعات بہت ضروری ہیں.جب مرکزی سطح پر یہ اجتماعات منعقد کرنے کی اجازت نہ ملی تو مجلس نے اس کمی کو کسی حد تک پورا کرنے کی خاطر شہری اور ضلعی اجتماعات پر زیادہ زور دینا شروع کیا.دوره اصلاح وارشا دسر گودها اصلاح و ارشاد کا مرکزی وفد ۲۷ نومبر ۱۹۹۰ء کو شام چار بجے ربوہ سے روانہ ہوا.اس میں شامل ممبران نے مختلف مقامات پر لیکچر ز دیئے جس کی تفصیل اس طرح ہے.چک ۳۸ میں مکرم مظفر احمد منصور صاحب نے (حاضری ساٹھ ) ، چک ۳۷ ج میں مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ اور چک ۳۳ ج میں مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے (حاضری تمہیں ) لیکچر دیئے.سالانہ اجتماع اسلام آباد کے موقع پر حضرت خلیفتہ امسیح الرابع کا ولولہ انگیز پیغام ” میرے پیارے انصار بھائیو! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ آپ کی طرف سے مجھے خوشی کی خبریں پہنچتی رہتی ہیں.اسی طرح یہ پڑھ کر بھی خوشی ہوئی کہ مجلس انصار اللہ اسلام آباد کا سالانہ اجتماع منعقد ہورہا ہے.اللہ کرے کہ یہ بابرکت اجتماع خدا تعالیٰ کے افضال اور برکات سے معمور ہو.انصار اللہ اور اسلام آباد یہ دونوں نام آپ کو آپ کے مقام اور ذمہ داریوں کی طرف متوجہ کرتے ہیں کہ آپ اسلام کی زندگی اور غلبہ کے لئے اللہ تعالیٰ کے مامور کی مدد کر نے والے لوگ جس طرح مسیح موسوی کی آواز پر حواریوں نے نَحْنُ أَنْصَارُ اللہ کہا تھا اور اس کے

Page 386

۳۶۰ نتیجہ میں خدا تعالیٰ نے ان کے لئے آسمان سے مائدہ اتارا تھا اسی طرح دُنیا نے ایک بار پھر مسیح محمدی کے انصار کو مشاہدہ کیا اور پہلے سے زیادہ عظمت شان، ایمان اور استقلال کے مشاہدے کئے اور پھر عظیم الشان آسمانی مائندوں سے یہ جماعت سرفراز کی گئی.اس کے پیچھے وہ الہی تقدیر کا رفرما ہے جس کا ذکر حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمد یہ یوں فرماتے ہیں کہ خداوند کریم نے بار بار مجھے سمجھایا کہ ہنسی ہو گی اور ٹھٹھا ہو گا اور لعنتیں کریں گے اور بہت ستائیں گے لیکن آخر نصرت الہی تیرے شامل حال ہو گی اور خدا دشمنوں کو مغلوب اور شرمندہ کرے گا چنانچہ براہین احمدیہ میں بھی بہت سا حصہ الہامات کا انہی پیشگوئیوں کو بتلا رہا ہے اور مکاشفات بھی یہی بتلا رہے ہیں.چنانچہ ایک کشف میں میں نے دیکھا کہ ایک فرشتہ میرے سامنے آیا اور وہ کہتا ہے کہ لوگ پھرتے جاتے ہیں تب میں نے اس کو کہا کہ تم کہاں سے آئے ہو تو اس نے عربی زبان میں جواب دیا اور کہا کہ جبت من حضرة الوتر یعنی میں اس کی طرف سے آیا ہوں جو اکیلا ہے.تب میں اس کو ایک طرف خلوت میں لے گیا اور میں نے کہا کہ لوگ پھرتے جاتے ہیں مگر کیا تم بھی پھر گئے تو اس نے کہا کہ ہم تو تمہارے ساتھ ہیں تب میں اس حالت سے منتقل ہو گیا.لیکن یہ سب امور درمیانی ہیں اور جو خاتمہ امر پر منعقد ہو چکا ہے وہ یہی ہے کہ بار بار کے الہامات اور مکاشفات سے جو ہزار ہا تک پہنچ گئے ہیں اور آفتاب کی طرح روشن ہیں خدا تعالیٰ نے میرے پر ظاہر کیا کہ میں آخر کار تجھے فتح دوں گا اور ہر ایک الزام سے تیری بریت ظاہر کر دوں گا اور تجھے غلبہ ہوگا اور تیری جماعت قیامت تک اپنے مخالفوں پر غالب ہوگی اور فرمایا کہ میں زور آور حملوں سے تیری سچائی ظاہر کروں گا.“ (انوار الاسلام صفحہ ۵۲-۵۳) اے تمام لوگوسُن رکھو کہ یہ اُس کی پیشگوئی ہے جس نے زمین و آسمان بنایا وہ اپنی اس جماعت کو تمام ملکوں میں پھیلا دے گا اور حجت اور بُرہان کے رُو سے سب پر ان کو غلبہ بخشے گا.وہ دن آتے ہیں بلکہ قریب ہیں کہ دنیا میں صرف یہی ایک مذہب ہو گا جو عزت کے ساتھ یاد کیا جائے گا.خدا اس مذہب اور اس سلسلہ میں نہایت درجہ اور فوق العادت برکت ڈالے گا اور ہر ایک کو جو اس کے معدوم کرنے کا فکر رکھتا ہے نا مرا در کھے گا اور یہ غلبہ ہمیشہ رہے گا یہاں تک کہ قیامت آجائے گی.دنیا میں ایک ہی مذہب ہوگا اور ایک ہی پیشوا.میں تو ایک تخم ریزی کرنے آیا ہوں سو میرے ہاتھ سے وہ تخم بویا گیا اور اب وہ بڑھے گا اور پھولے گا اور کوئی نہیں جو اس کو روک سکے.، ہے ان الہی نوشتوں کے مطابق جہاں ہر طلوع ہونے والا سورج جماعت احمدیہ کے لئے فتح و نصرت اور تائید خداوندی کی نوید لاتا ہے وہاں ہم نے یہ بھی سوچنا ہے کہ ہم نے عملا کس >66

Page 387

حد تک اس تقدیر کا ساتھ دیا جس کا اظہار خدا تعالیٰ نے بار بار عاشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت مسیح موعود سے کیا.پس اے اسلام آباد کے انصاری الی اللہ ! غلبہ دینِ حق کے لئے سعی کرو پھر خدا تعالیٰ کے مائدے مزید کثرت سے تم پر نازل ہوں گے اور دونوں جہان کی خوش بختیاں تمہارے اور تمہاری نسلوں کے ساتھ وابستہ ہو جائیں گی.حضرت امصلح الموعود کے الفاظ میں میرا پیغام یہ ہے کہ ؎ محسر ہو ئیسر ہو تنگی ہو کہ آسائش.ہو کچھ بھی ہو بند مگر دعوت اسلام نہ ہو کام مشکل ہے بہت منزلِ مقصود ہے دور اے میرے اہلِ وفا ئست کبھی گام نہ ہو گامزن ہو گے رہِ صدق و صفا پر گر تم کوئی مشکل نہ رہے گی جو سرانجام نہ ہو میری تو حق میں تمہارے یہ دعا ہے پیارو سر پہ اللہ کا سایہ رہے ناکام نہ ہو اللہ تعالیٰ آپ کے ساتھ ہو، اللہ تعالیٰ آپ کے ساتھ ہو، اللہ تعالیٰ آپ کے ساتھ ہو.اس دنیا میں بھی سرخرور ہو اور آخرت میں بھی سرخرور ہو.آمین والسلام خاکسار محدود شوری ۱۹۹۰ء مرزا طاہر احمد محمد و دشوری گیسٹ ہاؤس تحریک جدید میں ۱۴ دسمبر ۱۹۹۰ء کو منعقد ہوئی.اس اجلاس کی کل حاضری ایک سو چوراسی رہی.ان میں اراکین خصوصی ۱/۴ ممبران عامله ۱۲/۱۵، ناظمین اضلاع ۷۵/ ۳۵ ، زعماء اعلی ۳۰/۳۷ ممبران مجلس ربو ۵۹۰/ ۴۷ اور زعماء بیرون ربوہ ۵۶/۱۵۴ تھے.اس شوری کی مختصر کا رروائی پیش ہے جو مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی کے نوٹس سے مرتب کی گئی ہے.صبح ۳۵: ۹ پر مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب کی تلاوت سے آغاز ہوا جس کے بعد صدر محترم نے عہد دُہرایا اور مختصر خطاب کیا.پھر ایجنڈا کی تجویز نمبرا پیش ہوئی جو اجلاس عاملہ قیام نماز اور نماز با جماعت کے بارہ میں قیادت تربیت نے بھجوائی تھی.( اصل الفاظ تجاویز شوری میں ملاحظہ فرمائیں) نو بجکر پچاس منٹ پر اس تجویز پر بحث کا آغاز ہوا.بحث میں مکرم مولوی محمد صدیق صاحب زعیم اعلیٰ ربوه ، مکرم ماسٹر شمس الدین صاحب ناظم ضلع وہاڑی اور مکرم چوہدری مبارک احمد صاحب راولپنڈی نے حصہ لیا.مکرم محمد اسلم صابر صاحب قائد تربیت نے حضرت خلیفہ امسیح الرابع کے ارشادات در بارہ نماز با جماعت اور اجلاس عاملہ پڑھ کر سنائے.حضرت مرزا عبدالحق صاحب اور صدر محترم نے بھی اظہار خیال کیا.

Page 388

۳۶۲ تجویز نمبر ۲ جو دعوت الی اللہ کے بارہ میں تھی ، 11 بجے پیش ہوئی.مکرم چوہدری محمد الحق صاحب کے بعد مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد نے حضور انور کے ارشادات اراکین کے گوش گزار کئے.مکرم مولوی محمد صدیق صاحب گورداسپوری ربوہ نے توجہ دلائی کہ دعوت الی اللہ کے کام بھی چندہ کی وصولی کی طرح کریں اور دعوت الی اللہ کا ٹارگٹ مقرر کریں.پھر یکے بعد دیگرے مکرم مشتاق احمد صاحب کراچی، مکرم عبد القدوس ثانی صاحب بدین، مکرم شمس الدین صاحب وہاڑی ، مکرم چوہدری مبارک احمد صاحب راولپنڈی ، مکرم ڈاکٹر احمد حسن چیمہ صاحب گجرات، مکرم نمائندہ صاحب مجلس کراچی اور مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا.دوسرا اجلاس ( طعام اور نماز ظہر و عصر کے بعد ) پونے تین بجے شروع ہوا.تجویز نمبر ۳ کے ضمن میں صدر محترم نے آغاز میں دعوت الی اللہ اور اس ضمن میں انصار اللہ پر عائد ہونے والی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.تجویز نمبرہ بجٹ مجلس انصار اللہ برائے سال ۱۹۹۱ء پر مشتمل تھی.مکرم قائد صاحب مال کے ابتدائی خطاب کے بعد مکرم چوہدری محمد اسحاق صاحب، مکرم ملک طاہر احمد صاحب ناظم ضلع لاہور، مکرم پر و فیسر محمد اسلم صابر صاحب اور مکرم منور احمد صاحب جاوید نے اس ضمن میں تجاویز پیش کیں.مکرم قائد صاحب مال نے بجٹ کے بارہ میں دوبارہ عرض کیا.صدر محترم نے اپنے اختتامی خطاب میں یکم نومبر ۱۹۹۰ء کے خطبہ جمعہ حضورانور کا ایک اقتباس پڑھ کر سنایا.ٹھیک چار بجے دُعا سے یہ شوری ختم ہوئی.شوری کے بعد قائدین نے بھی اپنے شعبہ جات کے حوالہ سے ہدایات دینی تھیں مگر وقت کی زیادتی کے باعث اس پروگرام پر عمل نہ کیا جا سکا.دورہ جات مرکزی نمائندگان سال گزشتہ کی طرح اس سال بھی مرکز سے قائدین ، علماء کرام اور دیگر نمائندگان کو مجالس میں منتظم شکل میں بھجوا کر تربیتی دورہ جات کروائے گئے.اس کی اجتماعی طور پر بعض مختصر رپورٹس درج کی جاتی ہیں.تاریخ: ۴ جنوری ۱۹۹۰ء مقام وہاڑی مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تربیت مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب مربی سلسله، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مکرم صوفی صاحب نے جماعت کو ابتلاء کے دور میں دعا اور صبر کی تلقین کی.حاضری بائیس تھی.میٹنگ زعماء: اجلاس عام کے بعد زعماء کی میٹنگ ہوئی.مکرم صابر صاحب نے زعماء کو رپورٹ کارگزاری بھجوانے ، نماز با جماعت اور تربیت کی طرف توجہ دلائی.نیز گیسٹ ہاؤس کے چندہ کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: ۵ جنوری ۱۹۹۰ء مقام بوریوالہ

Page 389

۳۶۳ مختصر رپورٹ بوریوالہ : میٹنگ زعماء: اس میٹنگ میں، امجالس کے تمام زعماء حاضر ہوئے.مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے زعماء سے رپورٹ کارگزاری کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.نماز با جماعت ، تربیت اولاد، دعوت الی اللہ، مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور تعلیم القرآن کی طرف توجہ دلائی.نیز تحریک وقف نو کی طرف توجہ دلائی.حاضری نا تھی.دورہ سندھ مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید ربوہ سے صبح ساڑھے چھ بجے روانہ ہو کر رات ساڑھے بارہ بجے روہڑی پہنچے.درج ذیل جماعتوں کے جائزے لئے گئے.تاریخ: ۵ جنوری ۱۹۹۰ء مقام : ڈھر کی ضلع سکھر اجلاس عام : اجلاس عام میں مرکزی نمائندہ نے ۲۴ نومبر ۱۹۸۹ء کے حضور انور کے خطبات کی روشنی میں ہدایات دیں اور جائزہ لیا.نماز با جماعت اور درس کا انتظام کیا گیا.تحریک جدید اور وقف جدید کے وعدہ جات کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری پانچ تھی.تاریخ: ۶ جنوری ۱۹۹۰ء مقام: میرپور ماتھیلو پورٹ : اجلاس عام مقامی جماعت کا جائزہ لیا گیا.ایک گھر نے نماز با جماعت اور درس شروع کرنے کا وعدہ کیا.تحریک جدید اور وقف جدید کے وعدہ جات بھجوانے کا وعدہ کیا.حاضری چار تھی.تاریخ: ۷ جنوری ۱۹۹۰ء مقام شکار پور مختصر رپورٹ : جائزہ: تحریک جدید اور وقف جدید کے وعدہ جات بھجوانے کی تلقین کی گئی.تاریخ : ۷ جنوری ۱۹۹۰ء مقام: جیکب آباد مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز عصر اجلاس عام میں مکرم شیخ صاحب نے نماز با تر جمہ کی طرف توجہ دلائی اور تربیتی جائزہ لیا.حاضری چھ تھی.تاریخ : ۷ جنوری ۱۹۹۰ء مقام:سکھر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مکرم شیخ صاحب نے مجلس کا جائزہ لیا.تحریک جدید اور وقف جدید کی طرف توجہ دلائی.انصار سے ملاقات کی گئی.حاضری نو تھی.تاریخ: ۸جنوری ۱۹۹۰ء مقام : حیدر آبا د حلقه لطیف آباد مختصر رپورٹ اجلاس عام : نماز مغرب کے بعد اجلاس عام میں مکرم شیخ صاحب نے ذکر حبیب سے نماز کی ادائیگی ، قرآن مجید کے ذوالمعارف ہونے ، تلاوت کرنے اور اخلاق کے سلسلہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بعض حوالہ جات پڑھ کر ان پر عمل کرنے کی تحریک کی اور حضور انور کو خطوط لکھنے کی تحریک کی.اس کے بعد مکرم کرامت اللہ صاحب نے دعوت الی اللہ کے بارہ میں تقریر کی.حاضری انتیس کے قریب تھی.

Page 390

۳۶۴ تاریخ : ۹ جنوری ۱۹۹۰ء مقام : گوندل فارم ضلع حیدر آباد مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز ظہر اجلاس ہوا.اس میں انصار ، خدام، اطفال اور لجنہ بھی شامل تھیں.مکرم شیخ صاحب نے حضور کے خطبہ کی روشنی میں ہدایات دیں.اس کے بعد مکرم کرامت اللہ صاحب مربی سلسلہ نے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی اور حضور کے خطبہ کا خلاصہ بیان کیا.حاضری اٹھا ئیں تھی.تاریخ : ۹ جنوری ۱۹۹۰ء مقام : احمد یہ ہال ، حیدرآباد مختصر رپورٹ : اجلاس عام: بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا جس میں مکرم شیخ صاحب نے جائزہ لیا اور ۲۴ نومبر ۱۹۸۹ء کے خطبہ جمعہ فرمودہ حضور انور کا خلاصہ سنایا اور عمومی ہدایات دیں.مکرم کرامت اللہ صاحب نے دعوت الی اللہ ، حضور سے رابطہ کے لئے خطوط کی تحریک اور سچ بولنے کا عہد لیا اور خطبہ ۲۹ دسمبر ۱۹۸۹ء کا خلاصہ سنایا.حاضری اُنتالیس تھی.تاریخ : ۱۰ جنوری ۱۹۹۰ء مقام: بشیر آباد مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز ظہر مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے اجلاس عام میں حضور انور کے خطبہ کا خلاصہ سنایا اور احباب سے جائزہ لیا.حاضری ایک سو چھپن تھی.تاریخ : ۱۱ جنوری ۱۹۹۰ء مقام: گوٹھ سلطان احمد گوندل مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم کرامت اللہ صاحب مربی ضلع نے تربیتی امور میں مزید بہتر صورت پیدا کرنے پر زور دیا.واپسی پر ٹنڈو جان محمد کے احباب سے انفرادی طور پر ملاقات کی گئی.حاضری تینتیس تھی.تاریخ: ۱۲ جنوری ۱۹۹۰ء مقام بدین مختصر رپورٹ : اجلاس عام ضلع بدین کی تمام جماعتوں کے احباب نے شرکت کی.مکرم شیخ صاحب نے جائزہ کے ساتھ ساتھ ان کو اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنے اور تربیت کرنے کے بعض اصول بتائے.خدا آباد، گلا ر چی اور کوٹ احمدیاں کے زعماء نے درخواست کی کہ نمائندہ انصار اللہ پاکستان براہ راست ان کی مجالس کا دورہ کریں.کل حاضری پچانوے تھی.خطبہ جمعہ: مکرم کرامت اللہ صاحب مربی ضلع نے دعوت الی اللہ کی اہمیت اور خلافت سے وابستگی کے موضوع پر خطبہ جمعہ دیا.تاریخ: ۸ جنوری ۱۹۹۰ء مقام: چک نمبر ۳۲ جنوبی سرگودها مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے سب سے پہلے نماز سادہ دہرائی بعد ازاں اس کا ترجمہ سنایا.بچوں سے اشعار سنے گئے.وصیت اور تحریک جدید کے بارہ میں کچھ گزارشات کی گئیں.تحریک جدید کا ٹارگٹ دو ہزار روپے پورا کرنے کی تلقین کی گئی.نماز با جماعت نیز بچوں کو کلام محمود اور درشین

Page 391

۳۶۵ سے اشعار یاد کرانے کے لئے صدر صاحب جماعت اور قائد صاحب کو توجہ دلائی گئی.حاضری آٹھ تھی.تاریخ : ۱۱ جنوری ۱۹۹۰ء مقام: بجکه ضلع سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نارفیق احمد صاحب جاوید مربی سلسلہ، مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد مختصر رپورٹ : اجلاس عام : اجلاس عام میں مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد نے دعوت الی اللہ پر تقریر کی.اس کے بعد مولانا رفیق احمد جاوید صاحب نے حضور انور کے خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۴ نومبر ۱۹۸۹ء کی روشنی میں اخلاق فاضلہ میں تقاریر کیں.حاضری ہیں تھی.مجلس سوال و جواب : نماز فجر کے بعد سوال و جواب کی محفل ہوئی.حاضری پندرہ تھی.تاریخ: ۱۲ جنوری ۱۹۹۰ء مقام بھیرہ ضلع سرگودها مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نارفیق احمد صاحب جاوید مربی سلسلہ، مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم مولانا رفیق احمد صاحب جاوید نے خطبہ جمعہ میں نماز کا ترجمہ سکھنے اور عبادات کو احسن رنگ میں ادا کرنے پر زور دیا.حاضری قریباً ساٹھ تھی.مجلس سوال و جواب : سوال و جواب کی مجلس نماز جمعہ کے بعد ہوئی.حاضری پھپیں تھی.تاریخ: ۱۸ جنوری ۱۹۹۰ء مقام : امیر پارک گوجرانوالہ مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مرکزی نمائندہ نے سوال وجواب کے ذریعہ کاموں کا جائزہ لے کر نئی ہدایات دیں.بیعتوں کا ٹارگٹ دیا گیا.بیت الذکر میں تعلیم القرآن کلاس چلانے کا پروگرام طے کروایا گیا.نئے سال کے پروگرام میں با قاعدگی پیدا کرنے کے لئے بعض بنیادی اصول طے کئے گئے.اجلاس امرائے حلقہ جات اور صدران جماعت مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد نے حضور انور کے تازہ ارشادات بتا کر دعوت الی اللہ کے کاموں میں تیزی پیدا کرنے کی طرف توجہ دلائی.بیعتوں کی سلسلہ میں سب نے متفقہ دوسو بیعتوں کا ٹارگٹ ۱۹۹۰ ء کے لئے مقرر کیا.حاضری پینسٹھ تھی.تاریخ : ۱۸ جنوری ۱۹۹۰ء مقام: چک نمبر L -۳۰/۱۱ ضلع ساہیوال مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد عمومی ، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب کے بعد اجلاس عام کی کا روائی تلاوت قرآن کریم اور نظم سے شروع ہوئی.مکرم اکسیر صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت کی غرض ، دور حاضر کی ذمہ داریوں اور نماز باجماعت کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد نماز باترجمہ کا امتحان لیا گیا.مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے تربیت اولاد، حضور انور کے خطبہ جمعہ ۲۴ نومبر ۱۹۸۹ ء کے ارشاد کے تحت پانچ بنیادی اخلاق، نماز پنجوقتہ کا عادی بنے ،نماز با ترجمه، تلاوت قرآن کریم اور قرآن کریم ناظرہ جاننے کی طرف توجہ دلائی.حاضری چوؤن تھی.

Page 392

تعلیمی کلاس : چک -۳۰/۱۱ میں معلم صاحب کے ذریعہ تعلیمی کلاس جاری تھی جس میں چونتیس بچے اور بچیاں پڑھ رہی تھیں.تاریخ: ۱۹ جنوری ۱۹۹۰ء مقام : ساہیوال شہر مرکزی نمائندگان: مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد عمومی ، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مربی سلسلہ مر رپورٹ : میٹنگ زعماء: زعماء میٹنگ میں مجالس کے گوشواروں کے مطابق ، شعبہ عمومی ، اصلاح وارشاد، مال اور تربیت کے سلسلے میں جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.زعیم صاحب ساہیوال کو بقایا جات کی وصولی کی طرف توجہ دلائی گئی.وعدہ جات تحریک جدید کا جائزہ بھی پیش کیا گیا.پندرہ مجالس کے وعدہ جات کی فہرست تحریک جدید کو بھجوا دی گئی.حاضری سات تھی.نماز جمعہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے خطبہ جمعہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت کی غرض، موجودہ دور کی ذمہ داریوں اور نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.اجلاس عام : تلاوت اور نظم کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے تربیت اولاد، دعا،حضورانور کے خطبہ جمعہ ۲۴ نومبر ۱۹۸۹ء میں بیان کردہ پانچ بنیادی اخلاق اور عبادات، نما ز با ترجمہ اور قرآن کریم کی تلاوت کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۲۲ جنوری ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مکرم قائد صاحب وقف جدید نے حضور انور کے خطبہ جمعہ کی روشنی میں نماز کی اہمیت اور ادائیگی کی طرف توجہ دلائی.حاضری سولہ تھی.مقام: چک ۳۵ جنوبی مقام: چک ۲۰ ضلع گجرات تاریخ: ۲۶ جنوری ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مرکزی نمائندہ نے اصلاح وارشاد کے تحت دعوت الی اللہ، بزم ارشاد، تبلیغ کے مختلف ذرائع ، جماعت کے افراد کے بلند اخلاق و کردار اور باہم اختلافات کو ختم کر کے تبلیغ کے راستوں کو ہموار کرنے پر زور دیا.تاریخ : ۲۶ جنوری ۱۹۹۰ء مقام : علی پورضلع مظفر گڑھ مرکزی نمائندگان: مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مربی سلسله، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر انصار الله مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا جسمیں چھ مجالس نے شرکت کی.ان کا تربیتی جائزہ لیا گیا.جائزہ کے بعد حضور انور کے خطبہ کی روشنی میں چند باتیں شیخ مبارک احمد صاحب نے کیں.نماز ، تلاوت اور اخلاق والے حصہ کو اپنانے اور حالت کو مزید بہتر کرنے کی طرف توجہ دلائی.بعدہ مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر

Page 393

نے نماز کی پابندی اور دعوت الی اللہ کے کام کی طرف توجہ دلائی.حاضری ایک سوا نسٹ تھی.تاریخ : ۲۷ جنوری ۱۹۹۰ء مقام: مظفر گڑھ شہر مرکزی نمائندگان : مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مربی مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر انصار الله ررپورٹ: نماز جمعہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے نماز جمعہ میں حضور انور کے خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۴ نومبر ۱۹۸۹ء میں بیان کردہ پانچ بنیادی اخلاق کی طرف توجہ دلائی.حاضری اٹھا ئیں تھی.تاریخ: ۲۷ جنوری ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ مکرم شمیم احمد خالد صاحب مقام وزیر آباد سررپورٹ : کلاس داعی الی اللہ : اس پروگرام میں مکرم کیپٹن شمیم احمد خالد صاحب نے داعیان کو مناسب طور پر دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.نیز قائد اصلاح وارشاد کی ہدایات بھی پہنچا ئیں.اس کلاس میں نمائندگان خدام الاحمدیہ پاکستان اور مربیان ضلع نے بھی شرکت کی.مکرم امیر صاحب ضلع کو مکرم صدر صاحب اور قیادت اصلاح وارشاد کی عمومی ہدایات اور راہنما حکمت عملی سے مطلع کیا.حاضری قریباً ایک سو پچھیں تھی.مقام : چک نمبر ۶۳ ۵گ ب فیصل آباد تاریخ : ۲۸ جنوری ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم منیر احمد صاحب بعمل مربی سلسلہ، مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب ناظم انصار اللہ ضلع مختصر رپورٹ : انفرادی رابطہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب بمعہ اراکین وفد نے دوستوں سے رابطہ کیا اور انہیں حوصلہ دیا.اس گاؤں میں پچھلے دنوں آتش زنی اور قتل عام کا منصوبہ تھا.اللہ تعالیٰ نے معجزانہ طور پر سب کو بچایا.الحمد للہ.بفضل خدا سب کے حو صلے بلند پائے گئے.تاریخ : ۲۸ جنوری ۱۹۹۰ء مقام: جڑانوالہ مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم منیر احمد صاحب بسمل ، مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب ناظم ضلع، مکرم مولوی محمد اشرف صاحب ممتاز مربی سلسلہ، مکرم چوہدری کرامت علی صاحب نمائندہ خدام الاحمدیہ فیصل آباد ، دو نمائنده لجنه از فیصل آباد مختصر رپورٹ : اجلاس عام: نماز مغرب کے بعد اجلاس عام جڑانوالہ میں منعقد ہوا جس میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے مذکورہ دونوں مجالس میں ٹیسٹس دعوت الی اللہ ، چندہ مجلس ، مطالعہ کتب امتحانات کا محاسبہ کیا.لجنہ کی نمائندہ خواتین نے مقامی لجنہ کے کام کا جائزہ لیا اس کے بعد مکرم منیر احمد صاحب بسمل نے حضور انور کے حالیہ خطبہ بابت بنیادی اخلاق کی طرف توجہ دلائی اور مکرم مولوی محمد اشرف صاحب ممتاز مربی سلسلہ نے مجلس کو پہلے سے زیادہ مستعدی اور بیداری اختیار کرنے کی تلقین کی تحریک جدید کے وعدہ جات بھجوانے کی تاکید کی گئی.

Page 394

۳۶۸ دعوت الی اللہ : دعوت الی اللہ کا کام منظم کرنے کے لئے مذکورہ مجالس ، جہاں اجلاس ہوئے ، بزم ارشاد کا قیام عمل میں لایا گیا اور ضروری ہدایات دیں.تاریخ : یکم فروری ۱۹۹۰ء مقام : بہاولنگر مرکزی نمائندگان: مکرم محمد اسلم صاحب صابر، مکرم منیر احمد صاحب بسمل، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مررپورٹ : اجلاس زعماء: نماز مغرب کے بعد اجلاس زعماء کے کام کا شعبہ وار جائزہ لیا گیا.حاضری سات تھی.اجلاس عام : بعد نماز عشاء اجلاس عام ہوا.جس میں مکرم بسمل صاحبنے نماز کے قیام کے بارہ میں دوستوں کو تلقین کی.اس کے بعد مکرم اکسیر صاحب نے پانچ بنیادی اخلاق کے بارہ میں تقریر کی.مجلس سوال و جواب : اجلاس عام کے بعد مجلس سوال و جواب ہوئی جو ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہی.تاریخ : ۲ فروری ۱۹۹۰ء مقام: بہاولنگر مرکزی نمائندگان: مکرم محمد اسلم صاحب صابر، مکرم منیر احمد صاحب بسمل ، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ : نماز تہجد اور درس: نماز تہجد ادا کی گئی اور اس کے بعد درس قرآن کریم دیا گیا.حاضری پینتیس تھی.تاریخ : ۲ فروری ۱۹۹۰ء مقام : ہارون آباد مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تربیت، مکرم منیر احمد صاحب بسمل مربی سلسلہ، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مربی سلسله مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: تلاوت اور عہد کے بعد شعبہ وار جائزہ لیا گیا.حاضری سات تھی.تاریخ : ۲ فروری ۱۹۹۰ء مقام اوکاڑہ مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مجلس انصارالله ررپورٹ : اجلاس زعماء: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے صبح دس بجے سوا دس بجے تک ضلع بھر کی مجالس کے نمائندوں سے خطاب کیا.شعبہ وار جائزہ لیا نیز بزم ارشاد کی قیام کی طرف توجہ دلائی.حاضری ے تھی.خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مکرم چوہدری صاحب نے تحریک جدید کا ٹارگٹ پورا کرنے کی تلقین کی.ساٹھ ہزار روپے کا وعدہ جات اسی وقت شہر کی جماعت نے پیش کر دیئے.تاریخ : ۱۱ فروری ۱۹۹۰ء مقام : چک ۴۰، ۷۶ اگ.بضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ، مکرم مرز امحمد دین صاحب نا ز نا ئب صد رصف دوم مختصر رپورٹ : اجلاس عام : دونوں مجالس کا محاسبہ کیا گیا.مکرم مرزا محمد دین ناز صاحب نے با قاعدہ تلاوت اور مرکزی امتحانات میں شمولیت کی طرف توجہ دلائی.ان دونوں مقامات پر مکرم ناز صاحب نے حضورانور کے حالیہ خطبہ جمعہ بسلسلہ بنیادی اخلاق کی طرف خصوصی توجہ دلائی.نیز مرکز کی طرف سے فراہم کئے گئے خطبہ کی کا پیاں تقسیم کی گئیں.حاضری مجالس بالترتیب ہیں ،ہمیں تھی.

Page 395

۳۶۹ تاریخ : ۱۱ فروری ۱۹۹۰ء مقام: چھنیاں ربوہ مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے دعوت الی اللہ، دعوت کے مختلف طریقے ، تربیت اولاد، انفرادی حسن اخلاق ، وفود زیارت مرکز کے موضوعات پر تقریر کی.مجموعی حاضری ستاسٹھ تھی.تاریخ : ۱۲ فروری ۱۹۹۰ء مقام: چک نمبر ۳۸ جنوبی ضلع سرگودها مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید ، مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب، مکرم حافظ محمد ابراہیم صاحب ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : نماز مغرب سے پہلے اطفال الاحمدیہ جس کی تعداد تیر تھی سے درنمین اور کلام محمود کے اشعار سنے گئے.مزید یا دکرنے کی تلقین کی گئی.اجلاس عام : سب سے پہلے مکرم حافظ محمد ابراہیم صاحب نے تمام افراد سے مل کر سادہ نماز دہرائی.بعد ازاں اس کا ترجمہ سنایا گیا.اس کے بعد مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے چیدہ چیدہ واقعات کی مدد سے دعا کی اہمیت اور اس کے ذرائع یعنی نماز جماعت، دعوت الی اللہ اور مالی قربانی خصوصاً تحریک جدید کے بارے میں تفصیلات پیش کیں.زعیم اور صدر صاحب کو تحریک جدید کا وعدہ جات ٹارگٹ جلد پورا کرنے کی تلقین کی گئی.بعدہ مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب نے نماز با جماعت کی اہمیت اور دعوت الی اللہ کی برکات سے احباب کو آشنا کرایا.دعا کے بعد اجلاس برخواست ہوا.حاضری اکسٹھ تھی.تاریخ: ۱۳ فروری ۱۹۹۰ء مقام : چک نمبر ۱۵۲ شمالی ضلع سرگودها مرکزی نمائندگان : مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نائب نا ظر اصلاح وارشاد، مکرم شیخ مبارک احمد صاحب، مکرم شمیم احمد صاحب خالد مختصر رپورٹ : اجلاس عام: نماز مغرب کے بعد اجلاس عام میں مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد نے ”دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی.دعوت الی اللہ کے وعدہ جات لئے.دوستوں نے ایک سے زیادہ پھل پیش کرنے کا وعدہ کیا.احباب نے نیک فطرت لوگوں کو زیارت مرکز لانے کا وعدہ کیا اس کے بعد مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نے پنجابی زبان میں دل آویز تقریر کی جو بہت پسند کی گئی.اس میں نمازوں ، چندوں اور دعوت الی اللہ کی طرف میں نماز بڑے موثر انداز میں توجہ دلائی.حاضری پچہتر تھی.تاریخ : ۱۴ فروری ۱۹۹۰ء مقام: حافظ آباد مرکزی نمائندگان : مکرم شمیم احمد صاحب خالد ، مکرم مولا نا نصر اللہ خان ناصر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : حافظ آباد میں قبل از نماز مغرب اجلاس عاملہ ہوا.مکرم مولا نا نصر اللہ خاں صاحب ناصر نے جائزہ لیا.شعبہ جات کے بارے میں ہدایات دیں.مکرم شمیم احمد صاحب خالد نے دعوت الی اللہ کے

Page 396

بارے میں جائزہ لے کر مناسب ہدایات دیں.حاضری چودہ تھی.تاریخ : ۱۴ فروری ۱۹۹۰ء مقام: مانگٹ اونچہ مرکزی نمائندگان : مکرم شمیم احمد صاحب خالد مکرم مولا نا نصر اللہ خان ناصر صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب کے بعد اجلاس عام ہوا جس میں پانچ غیر از جماعت احباب بھی شامل تھے.اس اجلاس میں مکرم شمیم احمد صاحب خالد نے دعوت الی اللہ کے بارے میں تقریر کی بعد ازاں مولانا نصر اللہ خاں صاحب ناصر نے ظہور امام مہدی کے موضوع پر فاضلانہ تقریر کی.حاضری سو تھی.اجلاس مجلس عاملہ : نما ز عشاء کے بعد اجلاس مجلس عاملہ ہوا.دعوت الی اللہ اور عمومی شعبہ کا جائزہ لیا.گیارہ پھلوں اور چونتیس زیارت ربوہ کے وعدے ہوئے.حاضری دس تھی.تاریخ: ۱۹ فروری ۱۹۹۰ء مقام : چک نمبر ۴۰ جنوبی سرگودها مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد صاحب ، مکرم حافظ حمد ابراہیم صاحب ، کرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : نماز مغرب اور عشاء کے بعد مکرم حافظ محمد ابراہیم صاحب نے نماز سادہ دہرائی اور نماز کا ترجمہ سنا یا بعد ازاں مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے حسب ذیل امور پر بات کی.۱ - چھ ماہ سے جمعہ کا انتظام نہیں حالانکہ بیت الذکر موجود ہے اس طرف توجہ دلائی گئی اور با ہمی مشورہ سے تین جمعہ کے لئے مکرم محمد ابراہیم صاحب کو ربوہ سے بھجوانے کا فیصلہ ہوا.نیز خطبہ جمعہ اور نماز کے بعد ہر مرتبہ نماز سادہ دہرانے کا عملی پروگرام کریں گے.-r - بيت الذکر کی صفائی کی طرف توجہ دلائی گئی.۳.بچوں نے اشعار سنائے.مکرم قائد صاحب خدام الاحمدیہ سے وعدہ لیا گیا کہ وہ ان بچوں کو لے کر مجلس مشاورت سے پہلے ایک مرتبہ ربوہ چکر لگائیں گے.حاضر دو انصار اور چار خدام سے وعدہ لیا گیا کہ وہ اپنے اپنے ایک، ایک اور دو، دو غیر از جماعت دوستوں کو لے کر ربوہ آنے کا سلسلہ شروع کریں گے.۵- تحریک جدید کا ٹارگٹ پورا کر کے جلد مرکز بھجوانے کا وعدہ لیا گیا.حاضری چودہ تھی.تاریخ : ۲۰ فروری ۱۹۹۰ء مقام: چک منگلا ضلع سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد عمومی، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر، مکرم شمیم احمد خالد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز عشاء کے بعد مکرم محمد اسلم منگلا صاحب کی صدارت میں اجلاس عام شروع ہوا جس میں مکرم شمیم احمد خالد صاحب نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی اور وعدے لئے.احباب نے چودہ پھلوں اور چھپیں زائرین ربوہ کا وعدہ کیا.مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے یوم مصلح موعود کی مناسبت سے ایک ایمان افروز تقریر کی.اس کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے صدارتی تقریر کی.حاضری ایک سو چالیس تھی.

Page 397

۳۷۱ تاریخ : ۲۱ فروری ۱۹۹۰ء : مقام : ادرحمه ضلع سرگودھا مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مربی سلسلہ ر رپورٹ تربیتی اجلاس : مکرم مولا نا دین محمد شاہد صاحب نے حضور انور کے ارشاد فرمودہ خطبہ جمعہ مورخہ ۲۴ نومبر ۱۹۸۹ء کی روشنی میں پانچ بنیادی اخلاق اختیار کرنے کی تلقین کی.حاضری پچاس تھی.محفل سوال و جواب : اجلاس کے بعد سوال و جواب کی محفل ہوئی مکرم مولوی صاحب نے سوالات کے جوابات دیئے.حاضری پچاس تھی.جلسہ یوم مصلح موعود: نماز عشاء کے بعد جلسہ مصلح موعود بیت الرحمت میں ہوا جس میں مکرم مولوی صاحب نے زنده خدا، زنده رسول ، زنده کتاب اور زندہ مذہب کے ثبوت میں بطور عظیم نشان الہی مصلح موعود کا تفصیلی ذکر کر کے جماعتی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کی موثر تلقین کی.یہ تقریر لاؤڈ سپیکر پر کی گئی.حاضری ایک سوتین تھی.اجلاس مجلس عاملہ: انصارا اور خدام کی مجالس عاملہ کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں تربیت اور دعوت الی اللہ کا جائزہ لے کر مکرم مولوی صاحب نے ضروری ہدایات دیں.دورہ ملتان اور رحیم یارخان مورخه ۲۱ فروری ۱۹۹۰ء کو مرکزی وفد دو پہر اڑھائی بجے ربوہ سے روانہ ہو کر رات ۸ بجے ملتان پہنچا.وفد میں مکرم محمد اسلم شاد صاحب قائد عمومی ، مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب اور مکرم محمد اسلم صابر صاحب قائد تربیت شامل تھے.اس وفد نے ملتان اور رحیم یار خان کا دورہ کیا.تاریخ: ۲۲ فروری ۱۹۹۰ء مقام : حلقه گلگشت ملتان مختصر رپورٹ : نماز تہجد و درس: گلگشت کالونی میں نماز تہجد ادا کی گئی بعد میں مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے درس دیا.حاضری پندرہ تھی.تاریخ : ۲۲ فروری ۱۹۹۰ء مقام : کھا د فیکٹری ملتان سررپورٹ : اجلاس عام : نماز عصر کے بعد اجلاس عام میں مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے پانچ بنیادی اخلاق اور تحریک مستحقین جو بلی کی یاد دہانی کرائی اور کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مطالعہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری پندرہ تھی.تاریخ :۲۲ فروری ۱۹۹۰ء مقام: ملتان چھاؤنی مختصر رپورٹ : مجلس سوال وجواب : بعد نماز عشاء بیت الذکر حلقہ چھاؤنی میں سوال وجواب کی مجلس ہوئی مکرم نذیر احمد صاحب ریحان مربی سلسلہ اور مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے سوالات کے جوابات دیئے.دو غیر از جماعت دوست بھی شامل ہوئے.حاضری تھیں تھی.تاریخ : ۲۳ فروری ۱۹۹۰ء مقام : بیت الذکر حسین آگاہی ملتان

Page 398

مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء : مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تربیت نے شعبہ وار زعماء کو کام کا طریق بتایا.رپورٹ زعیم اعلیٰ کو مہیا کرنے کی طرف توجہ دلائی تا کہ مرکز میں بھی بھجوائی جاسکے.حاضری ہی تھی.مقام: ملتان تاریخ : ۲۳ فروری ۱۹۹۰ء مختصر رپورٹ : نماز جمعہ کے بعد جو مکرم امیر صاحب ضلع نے پڑھائی ، جلسہ پیشگوئی مصلح موعود ہوا جس میں مکرم نذیر احمد صاحب ریحان مربی سلسلہ اور مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے تقریر کی.مکرم صابر صاحب نے وہ سخت ذہین و فہیم ہو گا کے بارہ میں چند واقعات بیان کئے.تاریخ : ۲۳ فروری ۱۹۹۰ء مقام : رحیم یارخاں مختصر رپورٹ : نماز جمعہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے پیشگوئی مصلح موعود کے بارہ میں خطبہ دیا اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری سو تھی.اجلاس عام : نماز جمعہ کے بعد تلاوت اور نظم سے اجلاس شروع ہوا.پہلی تقریر مکرم حافظ برہان محمد صاحب نمائندہ خدام الاحمدیہ نے کی.ان کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے حضورانور کے خطبہ جمعہ ۲۴ نومبر ۱۹۸۹ء مقام: کوٹ مومن کی روشنی میں پانچ بنیادی اخلاق اور عبادات کی طرف توجہ دلائی.حاضری ساٹھ تھی.میٹنگ زعماء: مکرم قائد عمومی صاحب نے زعماء کرام سے ان کی مجالس کا پنجوقتہ نماز اور نماز جمعہ کا جائزہ لیا.پانچ جماعتوں کے زعماء حاضر تھے.زعماء کرام کو حضور کے خطبہ ۲۴ نومبر اور دعوت الی اللہ ، حضور کے خطبات کی کیسٹ سنانے اور زیارت مرکز کی طرف توجہ دلائی.مجالس کے بقایا جات کی ادائیگی کی تلقین کی گئی.حاضری ہی تھی.تاریخ :۲۲ ۲۳۰ فروری ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم میاں مبارک احمد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب کے بعد اجلاس عام میں احباب کو تر بیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.مجموعی حاضری دس تھی.تربیتی اجلاس: اگلے روز نماز فجر کے بعد تربیتی اجلاس ہوا.نماز با جماعت ، تربیت اولا د اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.تحریک جدید کے وعدے حاصل کئے.حاضری اکیس تھی.تاریخ : ۲۲ فروری ۱۹۹۰ء مقام: کھاریاں مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے حضور کے خطبہ جمعہ’ دعا کا فلسفہ اور دعا کے ساتھ عمدہ تدبیر کرنے کا فلسفہ نیز خدا تعالیٰ پر توکل اپنے تبصرہ کے ساتھ بتایا.نیز زندگی وقف کرنے کی اہمیت کے بارے میں خلفاء احمدیت کے ارشادات بتا کر جامعہ احمدیہ میں داخلہ لینے کی تلقین کی.پھر دعوت الی اللہ کی ضرورت اور اس کے مختلف ذرائع بتائے.حاضری پچانوے تھی.

Page 399

اجلاس مجلس عاملہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے دوستوں کو تبلیغی واقعات بتا کر ہر فرد کو داعی الی اللہ بننے کی تلقین کی.نیز بزم ارشاد کا قیام، زیارت مرکز کے لئے دوستوں کی آمادگی ، قریبی دیہات میں وفود کی روانگی کی تاکید کی اور تبلیغ کے مختلف ذرائع بتائے ، غیر از جماعت احباب کو خطوط، چائے یا فنکشن پر دعوت الی اللہ کے ذریعہ رابطہ، ان تمام امور کے بارہ میں افراد سے انفرادی وعدہ جات لینے کے لئے ناظم صاحب انصار اللہ کو تلقین کی.حاضری پچیس تھی.تاریخ : ۲۳ فروری ۱۹۹۰ء مقام : امیر پارک گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم شمیم احمد صاحب خالد مکرم مولانا دین محمد صاحب شاہد مربی سلسلہ مختصر رپورٹ تعلیمی کلاس داعیان الی اللہ ۱۰ بجے صبح کل اس منعقد ہوئی.مکرم مولانا دین محمد شاہد نے مسائل احمدیت، وفات مسیح ناصری، مثیل مسیح کی آمد اور صداقت حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے دلائل داعیان الی اللہ کو نوٹ کرائے اور مکرم شمیم احمد خالد صاحب نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر بات کی اور وعدے بھی لئے.اٹھاسی پھلوں اورا یک سو چونتیس زائرین ربوہ کے وعدے ہوئے.حاضری پچاس تھی.جمعہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے خطبہ جمعہ دیا.حاضری دوسو تھی.بزم ارشاد: نماز جمعہ کے بعد بزم ارشاد ہوئی.دعوت الی اللہ کا جائزہ لیا.احباب نے اپنے تجربات سنائے.ملفوظات حضرت مسیح موعود علیہ السلام سنائی گئی.حاضری ایک سو تھی.محفل سوال و جواب : بزم ارشاد کے بعد سوال وجواب کی محفل ہوئی.داعیان میں لٹر پچر تقسیم کیا گیا.حاضری ساٹھ تھی.میٹنگ ضلعی مشاورتی کمیٹی : محفل سوال و جواب کے بعد ضلعی مشاورتی کمیٹی کے ارکان سے میٹنگ ہوئی.دعوت الی اللہ کے سنٹر بنائے گئے.تر گڑی، مانگٹ اونچے، مدرسہ چٹھہ اور گر مولا ور کاں کی سفارش کی گئی.دورہ برائے جائزہ مجالس سندھ سندھ کی مجالس کا تفصیلی جائزہ لینے کے لئے مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نائب ناظر اصلاح و ارشاد اور مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید نے دورہ کیا.اس کی تفصیل ہدیہ قارئین ہے.تاریخ : ۲۲ فروری ۱۹۹۰ء مقام حیدرآباد مختصر رپورٹ : مکرم مبشر احمد صاحب گوندل ناظم ضلع اور زعیم اعلی ، مکرم امیر صاحب حیدر آباد سے باہر تھے اس لئے مکرم مربی صاحب کو جائزہ دیا گیا.تحریک جدید کے متعلق یاد دہانی کروائی گئی.تاریخ : ۲۳ فروری ۱۹۹۰ء مقام : کوٹ احمد یاں ضلع بدین مختصر رپورٹ : اجلاس عام (اول): صبح گیارہ بجے اجلاس مکرم امیر صاحب کراچی کی صدارت میں ہوا.افتتاحی خطاب مکرم مولا نا سلطان محمود انور صاحب نے کیا اور بعد میں مکرم مولانا محمد اشرف صاحب ناصر نے

Page 400

۳۷۴ تقریر کی.اسی دوران مجلس سوال و جواب ہوئی.مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نے جوابات دئیے.اس کے بعد خطبه جمعه مکرم مولوی سلطان محمود صاحب انور نے دیا.اجلاس عام (دوم): اس اجلاس میں مکرم مربی صاحب بدین، مکرم شیخ مبارک احمد صاحب اور مکرم مولا نا سید احمد علی شاہ صاحب نے تقاریر کیں.حاضری مرد وزن نوسو با ؤن تھی.تاریخ : ۲۳ فروری ۱۹۹۰ء مقام : نوکوٹ ضلع تھر پارکر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز عشاء اجلاس عام ہوا جس میں احباب ومستورات شامل ہوئے.مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے حضور کے خطبہ فرمودہ ۲۴ نومبر ۱۹۸۹ ء کی روشنی میں تقریر کی اس کے بعد سید احمد علی شاہ صاحب نے دعوت الی اللہ اور نمونہ بہتر بنانے کی طرف توجہ دلائی.حاضری ۴۵ تھی.تاریخ : ۲۴ فروری ۱۹۹۰ء مقام: نصرت آباد مختصر رپورٹ : نماز فجر و درس قرآن کریم: نماز فجر کی ادائیگی کے بعد درس قرآن کریم اور مجلس سوال وجواب ہوئی.مکرم زعیم صاحب کو جائزہ کے مطابق کام کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری ہیں تھی.اجلاس زعماء : اابجے صبح اجلاس زعماء ہوا جس میں نو زعماء شامل ہوئے اس کے علاوہ ضلعی عاملہ کے عہد یدار بھی شامل ہوئے.۲۴ نومبر ۱۹۸۹ء کے خطبہ کی روشنی میں ہدایات دیں.دیگر شعبہ جات کا جائزہ لیا گیا.مقام : نفیس نگر تاریخ : ۲۴ فروری ۱۹۹۰ء مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز ظہر، عصر اجلاس ہوا جس میں مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے دعوت الی اللہ کی ادائیگی اور تلاوت کی طرف توجہ دلائی.بعد ازاں سید احمد علی شاہ صاحب نے تقریر فرمائی.اس موقع پر دو خاندانوں نے احمدیت قبول کی.حاضری دس تھی.تاریخ : ۲۴ فروری ۱۹۹۰ء مقام : کریم نگر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب وعشاء کے بعد اجلاس عام ہوا.مکرم قائد وقف جدید صاحب نے حضور کے خطبہ جمعہ فرموده ۲۴ نومبر ۱۹۸۹ء کی روشنی میں تقریر کی.مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نے بھی مزید اس طرف توجہ دلائی.حاضری ایک سو پانچ تھی.تاریخ: ۲۵ فروری ۱۹۹۰ء مقام محمد آباد مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز فجر کے بعد اجلاس عام ہوا اس میں آپس کے جھگڑے ختم کرنے ، نظام جماعت کے ساتھ وابستگی اور محبت کی طرف توجہ دلائی.حاضری بہتر تھی.تاریخ: ۲۵ فروری ۱۹۹۰ء مقام: کنری مختصر رپورٹ: اجلاس زعماء : زعماء کو پانچ بنیادی اخلاق، دعوت الی اللہ اور نماز کی طرف توجہ دلائی.حاضری نو تھی.مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز ظہر اجلاس میں مکرم شیخ صاحب اور مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے

Page 401

۳۷۵ تقاریر میں دعوت الی اللہ اور نماز کی طرف توجہ دلائی.حاضری دوسو پچاس تھی.تاریخ: ۲۵ و ۲۶ فروری ۱۹۹۰ء مقام: میر پور خاص مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس عام ہوا.مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے حضور کے خطبه فرموده ۲۴ نومبر ۱۹۸۹ ء کی روشنی میں نماز ، تلاوت اور اخلاق حسنہ کے اختیار کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری دی تھی.نماز فجر و درس : ۲۶ فروری کو مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے فجر کی نماز پڑھائی اور درس قرآن کریم دیا.اس کے بعد ساڑھے نو بجے سانگھڑ پہنچے.تاریخ: ۲۶ فروری ۱۹۹۰ء مقام: سانگھڑ مختصر رپورٹ : جلسہ یوم مصلح موعود : بعد نماز عصر جلسہ یوم مصلح موعود ہوا.جس میں مکرم کرامت اللہ صاحب خادم اور مکرم شیخ مبارک احمد صاحب اور مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے مصلح موعود کی پیشگوئی کے مختلف پہلوؤں پر تقاریر کیں.حاضری ۶۵ تھی.تاریخ : ۲۷ فروری ۱۹۹۰ء مقام: احمد پور مختصر رپورٹ : جلسہ عام : بعد نماز عصر یہ جلسہ ہوا.فتح پور کے احباب بھی شامل ہوئے.حاضری پچپن تھی.تاریخ: ۲۸ فروری ۱۹۹۰ء مقام : کھنڈو مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس عام ہوا.مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی.اس سے قبل زعماء کا اجلاس بھی ہوا.جس میں چار زعماء نے شرکت کی.حاضری چار تھی.تاریخ : ۲۸ فروری ۱۹۹۰ء مقام انورآباد مر رپورٹ : اجلاس عام : انور آباد کے جلسہ میں مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے خطاب کیا.مستورات بھی شامل ہوئیں حاضری دی تھی.تاریخ: یکم مارچ ۱۹۹۰ء مقام: لاڑکانہ مختصر رپورٹ: جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم : مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی.حاضری یا تھی.اجلاس زعماء: بعد میں اجلاس زعماء ہوا.وقت کی کمی کی وجہ سے مختصر ہدایات دی گئیں اور حضور کے خطبہ کی روشنی میں امن کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری تین تھی.تاریخ : ۲ مارچ ۱۹۹۰ء مقام : گوٹھ غلام محمد چیمہ ( رانی پور ) مختصر رپورٹ : اجلاس سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم مکرم ریاض ابڑو صاحب مربی سلسلہ نے تقریر کی.اور بعد

Page 402

میں مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا عشق رسول“ کے موضوع پر تقریر کی.اس کے بعد مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے سیرت کے موضوع پر تقریر کی.خطبہ جمعہ: مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نے خطبہ جمعہ دیا اور المسلم مراۃ المومن کی تشریح کی.اجلاس عام نماز جمعہ کے بعد اجلاس عام ہوا.جس میں مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نے خطاب فرمایا.اس دوران زعماء کا اجلاس ہوا.حضور کے خطبہ کی روشنی میں ہدایات دیں.جائزہ لیا گیا اور آئندہ کام کرنے کے طریق کے سلسلہ میں ہدایات دیں.حاضری ایک سو سینتیس تھی.زعماء نو تھے.تاریخ : ۳ مارچ ۱۹۹۰ء مقام :بسکھر مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ امیر صاحب: اس اجلاس میں عاملہ امیر صاحب کے علاوہ زعماء کرام نے بھی شرکت کی.مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے حضور کے خطبہ جمعہ فرموده ۲۴ نومبر ۱۹۸۹ ء کی روشنی میں ہدایات دیں اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری دس تھی.مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم : بعد نماز عصر جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم ہوا.مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی.حاضری دی تھی.تاریخ: ۲۵ فروری ۱۹۹۰ء مقام : لاٹھیا نوالہ.کھڑریانوالہ ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مجلس ، مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب ناظم ضلع فیصل آباد، مکرم مولانامحمد اشرف صاحب ممتاز مربی سلسلہ ضلع فیصل آباد تقررپورٹ : لاٹھیا نوالہ اور کھڑریانوالہ میں اجلاس منعقد کر کے دونوں مجالس میں حسب ذیل امور کا محاسبہ کیا گیا.ا نماز نماز با جماعت کا انتظام ہے.حاضری پچاس فیصد سے زیادہ ہوتی ہے.مزید تلقین کی گئی.۲- تلاوت: پچاس فیصد تلاوت کرنے والے نکلے.بقیہ کو تلقین کی گئی.-٣ -7 - ماہانہ رپورٹ : دونوں مجالس با قاعدہ رپوٹس بھجواتی ہیں.تعلیم: امتحانات میں شمولیت کو بڑھانے کی تلقین کی گئی.-۵- دعوت الی اللہ بعض انصار حصہ لیتے ہیں مگر تنظیم سے کام نہیں ہور ہا.مناسب ہدایات دی گئیں.کیسٹس : حضورانور کی کیسٹیں سنانے کا انتظام لاٹھیا نوالہ میں مفقو د تھا.مربی صاحب ضلع کو اس طرف توجہ دلائی گئی.کھڑریانوالہ میں حضور کی کیسٹ جمعہ کے روز سنائی جاتی ہے.تحریک جدید : دونوں مجالس کو ٹارگٹ سے آگاہ کیا گیا.مزید وعدے لئے گئے.معقول اضافہ ہوا.دوره مجالس فیصل آباد ان مجالس میں مرکزی نمائندہ مکرم میاں مبارک احمد صاحب نے جائزہ لے کر ہدایات دیں.

Page 403

۳۷۷ مقام مجلس دارالذکر حلقہ مسعود آباد ( فیصل آباد ) تاریخ : ۲۶ فروری ۱۹۹۰ء مختصر رپورٹ: تربیتی اجلاس: مرکزی نمائندہ نے تربیتی امور نماز با جماعت، تربیت اولاد اور حضور کے خطبہ جمعہ فرموده ۲۴ نومبر ۱۹۸۹ء میں بیان کردہ پانچ بنیادی اخلاق کی طرف توجہ دلائی.حاضری ۲ تھی.تاریخ: ۲۶ فروری ۱۹۹۰ء مقام مجلس حلقہ جھال خانوانه ( فیصل آباد) مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: مرکزی نمائندہ نے نماز با جماعت تربیت اولا د اور پانچ بنیادی اخلاق کی طرف توجہ دلائی.حاضری تھی.۵۴ تاریخ: ۲۶ فروری ۱۹۹۰ء مقام مجلس حلقہ پیپلز کالونی ( فیصل آباد ) مختصر رپورٹ : مرکزی نمائندہ نے نماز فجر حلقہ پیپلز کالونی میں ادا کی.نماز میں حاضری انصار اور خدام سولہ تھی.تاریخ : ۲۸ فروری ۱۹۹۰ء مقام: دارالذکر لاہور مرکزی نمائندگان : مکرم صدر صاحب مجلس ، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائدتحر یک جدید مختصر رپورٹ : اجلاس عہدیداران : تلاوت اور نظم کے بعد صدر محترم چوہدری حمید اللہ صاحب نے مجالس کو اپنے انصار سے رابطہ مضبوط کرنے کی توجہ دلائی.اس سلسلہ میں حاضرین سے استفسار کیا گیا کہ اب ان کی مجالس میں رابطہ کیسا ہے اور اسے کس طرح مزید مضبوط کیا جا سکتا ہے؟ مختلف آراء سے معلوم ہوا کہ رابطہ کی کمی کی وجہ سے ایک بہت بڑا خلاء پیدا ہو رہا ہے جو باعث فکر ہے.انصار کی اکثریت کا مجلس اور جماعتی کاموں میں شرکت نہ ہونے کے برابر ہے جس کی اصلاح کے لیے عہد یداران کو وقت کی قربانی کی تلقین کی گئی.حضرت خلیفہ اسیح الرابع جو آیات نمازوں میں تلاوت فرماتے تھے ، ان کو حفظ کرنے کی اور نماز با جماعت کی پابندی کرانے کی طرف توجہ دلائی.حاضری چھیاسی تھی.تاریخ : ۲۸ فروری ۱۹۹۰ء مقام : ماڈل ٹاؤن لاہور مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، کرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحر یک جدید مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب و عشاء کے بعد اجلاس عام میں مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس نے پندرھویں صدی میں ہونے والے انقلابات اور ان کے نتیجہ میں پیدا ہونے والی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.حضرت مسیح موعود کے ان الہامات کو پیش فرمایا جن کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے آئندہ غلبہ کی خبر دی ہے.ہیں اطفال کو انعام دیئے گئے.دعا کے بعد اجلاس ہوا.حاضری تین سو تھی.تاریخ : ۲۸ فروری ۱۹۹۰ء مرکزی نمائنده: مکرم بشارت احمد چیمہ صاحب مقام: دارالصدر جنوبی ربوه مختصر رپورٹ : اجلاس عام : اجلاس عام میں مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری چھیں رہی.

Page 404

اجلاس عاملہ اجلاس عام کے بعد مجلس عاملہ انصار اللہ کی میٹنگ ہوئی جس میں مجلس کا عمومی جائزہ لیا گیا.جائزہ مجالس جنوبی پنجاب دسندھ مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مجلس جیکب آباد، شکار پور، سکھر، روہڑی، رحیم یارخان اور ملتان تشریف لے گئے.تاریخ : ۱۲اپریل ۱۹۹۰ء مقام: جیکب آباد مختصر رپورٹ : مکرم زعیم صاحب انصار اللہ جیکب آباد کو مقررہ امتحانوں میں زیادہ سے زیادہ شمولیت اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی گئی اور ہدایات دی گئیں.تاریخ: ۱۲اپریل ۱۹۹۰ء مقام : شکار پور رپورٹ: اجلاس عام : مکرم نائب صدر صاحبنے اطاعت ، دعوت الی اللہ، پانچ بنیادی اخلاق اور تحریک جدید کی طرف توجہ دلائی.حاضری دس تھی.تاریخ : ۱۳ اپریل ۱۹۹۰ء مقام :بسکھر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب کے بعد اجلاس عام میں مکرم نائب صدر صاحب نے امتحانوں میں شمولیت، دعوت الی اللہ، پانچ بنیادی اخلاق کی طرف توجہ دلائی.ٹارگٹ وعدہ جات تحریک جدید کی کمی پوری کرائی گئی.تاریخ : ۴ اپریل ۱۹۹۰ء مقام: روہڑی مختصر رپورٹ: عہدیداران سے خطاب : مکرم نائب صدر صاحب نے عہد یداروں کے خطاب میں پانچ بنیادی اخلاق کی طرف توجہ دلائی نیز ٹا رگٹ وعدہ جات تحریک جدید کی کمی موقع پر پوری کروائی.تاریخ : ۶ اپریل ۱۹۹۰ء مقام: رحیم یارخان مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے خطبہ جمعہ میں پانچ بنیادی اخلاق اور تحریک جدید کی طرف توجہ دلائی.بعد میں گھر گھر جا کر ٹارگٹ کے مطابق وعدے وصول کئے.حاضری ستر تھی.اجلاس عام : اجلاس عام میں امتحان میں شمولیت ، دعوت الی اللہ اور راست گوئی کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۷ اپریل ۱۹۹۰ء مختصر رپورٹ اجلاس عام بعد نماز عصر اجلاس عام میں مکرم نائب صدر صاحب نے تمام حلقوں کے نمائندگان ، ناظم صاحب ضلع اور دیگر زعماء مربیان کرام سے ملاقات کی.ایک لاکھ پینسٹھ ہزار روپے کے وعدہ جات تحریک جدید حاصل کئے گئے.حاضری چارسو افراد تھی.تاریخ: ۶ اپریل ۱۹۹۰ء مقام ملتان مقام: حافظ آباد مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم مولوی صاحب نے خطبہ جمعہ میں رمضان المبارک کی سات اہم نیکیوں کو اختیار

Page 405

۳۷۹ کرنے کی تلقین کی.حضور انور کا خطبہ ۲۲ مارچ ۱۹۹۰ ء سنایا گیا.دعائیہ فہرست کے لئے وعدہ جات تحریک جدید ادا کرنے اور احباب کو داعی الی اللہ بنے کی تلقین کی گئی.حاضری تین سو پچپیں تھی.درس قرآن : نماز جمعہ کے بعد سورۃ الفتح کی آخری آیات کا درس دیا.سچے مومنوں کی علامات کو بیان کر کے انہیں اختیار کرنے کی موٹر تلقین کی.حاضری ساٹھ تھی.محفل سوال و جواب : درس القرآن کے بعد احباب کو سوالات کا موقع دیا گیا.جوابات مکرم مولوی صاحب موصوف نے دیئے.حاضری پچاس تھی.تاریخ : ۶ اپریل ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی مقام: ڈاہرانوالی رپورٹ : خطبہ جمعہ: حضور انور کا خطبہ جمعہ فرموده ۲۳ مارچ ۱۹۹۰ ء پڑھ کر سنایا.رمضان المبارک کے سلسلہ میں ضروری امور پر روشنی ڈالی.حاضری مردوزن ۴۵ تھی.اجلاس عام : اس میں شعبہ جات کا جائزہ لیا.نماز باجماعت، روزہ ، تلاوت اور درس کا جائزہ لیا گیا.حاضری بتیں تھی.تاریخ: ۶ اپریل ۱۹۹۰ء مقام : پیر کوٹ ثانی مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : نماز جمعہ مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں رمضان کی اہمیت، دعوت الی اللہ، نماز پنجگانہ ، خصوصی دعا اور تہجد کی اہمیت بتائی.نماز جمعہ کے بعد درس قرآن دیا گیا.حاضری ایک سو دس تھی.تاریخ : ۱۳ اپریل ۱۹۹۰ء مقام: جھنگ شہر مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا محمد اسمعیل صاحب منیر قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ: خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں آیات قرآن کریم کی روشنی میں دعوت الی اللہ اور اسوہ ء حسنہ کو پیش کیا.حاضری تین سو تھی.میٹنگ مجلس عاملہ: درس قرآن کے بعد ممبران مجلس عاملہ کے کام کا جائزہ لیا.حاضری کو مزید بہتر بنانے کی طرف توجہ دلائی.مقام میں تاریخ: ۱۳ اپریل ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم کیپٹن صاحب نے خطبہ جمعہ میں روزہ رکھنے پنجوقتہ نماز پڑھنے ،تہجد گزاری ، تلاوت، درس میں شمولیت ، صدقہ و خیرات اور قبل از ۲۷ رمضان ادائیگی چنده تحریک جدید کی طرف توجہ دلائی گئی.بعد ازاں سورۃ حم سجدہ کی آیات ۳۱ تا ۳۷ کا درس دیا.استقامت اور دعوت الی اللہ کی تلقین کی.حاضری تھیں تھی.

Page 406

۳۸۰ تاریخ : ۱۳ اپریل ۱۹۹۰ء مقام : چک ۲۵ سٹھیالی ضلع شیخو پوره مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ ایم.اے نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ: رابطه غیر از جماعت احباب مرکزی نمائندہ نے غیر از جماعت افراد سے احمدیت کا تعارف کروایا جنہوں نے دوبارہ رابطہ کے لئے اصرار کیا.تاریخ : ۱۳ اپریل ۱۹۹۰ء مقام : چک ۴۵ مرڈ مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ ایم.اے نائب قائد اصلاح وارشاد تقررپورٹ : خطبہ جمعہ خطبہ جمعہ مرکزی نمائندہ نے نماز با جماعت ، روزہ کی اہمیت، تہجد ، تلاوت قرآن کریم، حضورا نور کو خط لکھنے، دعوت الی اللہ کی اہمیت اور زیارت مرکز کی طرف توجہ دلائی.حاضری پچہتر تھی.مقام: کلسیاں ( ضلع شیخوپورہ) تاریخ : ۱۳ اپریل ۱۹۹۰ء مرکزی نمائنده : مکرم محمد صدیق صاحب گورداسپوری مربی سلسله مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں نماز باجماعت نماز تہجد ، قرآن کریم کی تلاوت اور تحریک جدید کے چندہ کی طرف توجہ دلائی.موجودہ حالات میں صبر و استقامت کی تلقین کی.قربانیوں اور دعاؤں کی طرف توجہ دلائی.درس قرآن : جمعہ کے بعد درس قرآن میں سورۃ بقرہ کے رکوع بابت روزہ اور رمضان کی تفسیر بیان کی.حضورا نور کی صحت اور جماعت کی ترقی کے لئے خصوصی دعاؤں کی تحریک کی.حاضری تھی.تاریخ: ۱۳ اپریل ۱۹۹۰ء مقام : سانگلہ ہل مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد ایم.اے مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندہ نے رمضان المبارک کی سات اہم نیکیوں کے اختیار کرنے کی تلقین کی.دعوت الی اللہ میں شریک ہونے کی تلقین کی اور دعوت الی اللہ کے طریقے بیان کئے.حاضری دوسو پچاس تھی.درس القرآن: سورۃ الفتح کی آخری آیت کا نماز جمعہ کے بعد درس دیا جس میں اسلام کی بعثت اولی و حالیہ میں چے مومنوں کی علامات وصفات کو اختیار کرنے کی موثر تلقین کی گئی.حاضری دوست تھی.محفل سوال و جواب : درس القرآن کے بعد احباب کو علمی اضافہ کے لئے سوالات کا موقع دیا گیا.مکرم مولوی صاحب نے سولات کے جوابات دیے.حاضری ہیں تھی.تاریخ : ۱۳ اپریل ۱۹۹۰ء مقام: چک ۱۱۷.چھو رضلع شیخوپورہ مرکزی نمائندگان: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی مکرم اعجاز احمد صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ : حضور کا خطبہ ۲۳ مارچ پڑھ کر سنایا گیا.رمضان المبارک سے مسائل پر روشنی ڈالی.حاضری ستر تھی.

Page 407

۳۸۱ درس قرآن کریم: نماز جمعہ کے بعد دعاؤں کے موضوع پر درس دیا گیا.دعا کی شرائط اور دعا کے مواقع بیان کئے گئے.احادیث ،سید نا حضرت مسیح موعود اور خلفاء سلسلہ کے ارشادات پڑھ کر سنائے.چندہ تحریک جدید اور حضورا نور کی خدمت میں دعائیہ خطوط لکھنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری ساٹھ تھی.مقام: خانقاہ ڈوگراں تاریخ : ۱۳ اپریل ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد عمومی مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں روزہ کی اہمیت نماز با جماعت نماز تہجد ، تلاوت قرآن کریم اور دعا کی طرف توجہ دلائی.درس القرآن: نماز جمعہ کے بعد درس القرآن میں سورۃ الفرقان کے آخری رکوع کی تفسیر بیان کی.تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.حاضری باؤن تھی.تاریخ : ۱۳ اپریل ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تربیت مقام: فاروق آباد مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں قیام نماز تہجد ، دعا ، تلاوت، تحریک جدید اور وقف جدید کی طرف توجہ دلائی.آیت شهر رمضان الذی انزل فيه القرآن کی تفسیر بیان کی.حاضری دوسو پچاس تھی.درس القرآن : نماز جمعہ کے بعد سورۃ الفتح کے دوسرے رکوع کا ترجمہ اور تفسیر بیان کی.تاریخ : ۱۳ اپریل ۱۹۹۰ء مقام : نارنگ منڈی مرکزی نمائندہ: مکرم میاں مبارک احمد صاحب مختصر رپورٹ : انفرادی رابطہ مرکزی نمائندہ نے مکرم زعیم صاحب انصار اللہ اور مکرم مربی سلسلہ کے تعاون سے گھروں میں جا کر رابطہ کیا اور تحریک جدید کے وعدہ جات میں اضافے کے لئے درخواست کی.وعدہ جات میں ایک سوا ناسی روپے کا اضافہ ہوا اور چھ ہزار سات سو کی وصولی ہوئی.خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندہ نے احباب کو تحریک جدید کے وعدہ جات بڑھانے کی تحریک کی اور مرکزی ٹارگٹ پورا کرنے کی طرف توجہ دلائی.نیز نماز با جماعت ، تلاوت قرآن کریم ، آپس میں پیار ومحبت اور دیگر تربیتی امور کی طرف بھی توجہ دلائی.مجموعی حاضری ایک سو اٹھار تھی.تاریخ: ۱۱۵اپریل ۱۹۹۰ء مقام: کریم نگر ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : درس تفسیر کبیر : مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے درس تفسیر کبیر دیا.بعدہ مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے سورۃ فاتحہ کا درس دیا.حاضری مردا کتیں ،عورتیں اتنی تھی.تاریخ: ۱۱۵اپریل ۱۹۹۰ء مقام : بیت الذکر فیصل آباد

Page 408

۳۸۲ مرکزی نمائندگان : مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ : یہ وفد نماز مغرب حلقہ بیت الذکر فیصل آباد پہنچا.حاضری نماز مغرب آٹھ افراد، حاضری نماز تراویح تھیں مرد اور سترہ خواتین درس : 4 اپریل کو بعد نماز فجر درس روزوں کے احکام کے بارے میں ہوا.حاضری بنتیں تھی.تاریخ : ۲۰ اپریل ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد عمومی مقام: چک ۱۵۲ شمالی ضلع سرگودها سر رپورٹ : خطبہ جمعہ : مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں رمضان المبارک خصوصاً آخری عشرہ کی برکات ، لقائے الہی ، نماز با جماعت ، نماز تہجد اور مالی قربانی کی طرف توجہ دلائی.درس القرآن: سورۃ الحجرات آیت نمبر گیارہ تا تیرہ کا درس دیا گیا.جس میں باہمی اخوت، بدظنی اور غیبت سے اجتناب کے بارہ میں بتایا گیا.احادیث اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اقتباسات بھی سنائے گئے.حاضری ایک سو چھپیں تھی.تاریخ: ۱۹ و ۲۰ را پریل ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم میاں مبارک احمد صاحب مقام: مرید کے مختصر رپورٹ : صدر صاحب جماعت سے ملاقات: مورخہ ۱۹ اپریل ۱۹۹۰ء کی شام مرید کے پہنچے اور صدر صاحب جماعت سے ملاقات کے بعد چندہ تحریک جدید اور وصولی اور ٹارگٹ چندہ تحریک جدید کے سلسلہ میں عرض کیا.مختصر رپورٹ : انفرادی رابطہ : ۲۰ را پریل ۱۹۹۰ء کو مکرم میاں مبارک احمد صاحب اور مکرم زیروی صاحب نمائندہ تحریک جدید نے مل کر گھروں کا دورہ کیا اور احباب سے ادائیگی کی طرف توجہ دلائی.مبلغ اٹھارہ ہزار تین صد نور وپے وصول کئے.نیز مرکزی ٹارگٹ کے مطابق وعدے لکھوائے اور وصولی کی.خطبہ جمعہ: مکرم میاں مبارک احمد صاحب نے خطبہ جمعہ میں احباب کو چندہ تحریک جدید کی ادائیگی کے لئے درخواست کی اس کے علاوہ نماز با جماعت ، اعلیٰ اخلاق ، آپس میں پیار و محبت اور بعض تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.حاضری مجموعی تین سو آٹھ تھی.تاریخ : ۲۰ اپریل ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مقام : بھٹھہ جوئیہ ضلع سرگودھا ر رپورٹ : خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مرکزی نمائندہ نے جمعۃ الوداع ، لیلۃ القدر، اعتکاف کے علاوہ ، دعوت الی اللہ کے ذرائع ، نماز پنجگانہ، تہجد ، تلاوت قرآن کریم ، مرکز سے رابطہ کے ذرائع اور اخلاق فاضلہ کے اصول کی طرف توجہ دلائی.حاضری ستر تھی.

Page 409

٣٨٣ درس القرآن: نماز جمعہ کے بعد سورۃ التکویر سے تفسیر کبیر میں سے اہم اقتباسات اور ساتھ ساتھ تشریح بھی کی گئی.حاضری بیالیس تھی.جائزہ: درس کے بعد انصار اللہ شعبہ جات کا جائزہ لیا گیا جس میں تمام انصار موجود تھے.تاریخ : ۲۰ اپریل ۱۹۹۰ء مقام: عنایت پور بھٹیاں مرکزی نمائندگان: مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تربیت ، مکرم مرزا مبشر احمد صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں رمضان میں قولی ، فعلی اور مالی عبادات میں شوق اور جوش پیدا کرنے کی طرف توجہ دلائی.قیام صلوۃ، روزہ تحریک جدید ، وقف جدیدا ور دعوت الی اللہ پر زور دیا.درس قرآن کریم: نماز جمعہ کے بعد سورۃ الفتح کے دوسرے رکوع کی تفسیر پیش کی.حاضری سوتھی.مقام: گنڈا سنگھ والا تاریخ : ۲۲ اپریل ۱۹۹۰ء مرکزی نمائنده: مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تربیت مختصر رپورٹ : درس القرآن: بعد نماز عصر درس قرآن کریم دیا جو کہ سورۃ الفتح کے دوسرے رکوع پر مشتمل تھا.حاضرین کی تعدا د سو تھی.درس حدیث : قیام نماز کے بارہ میں چندا حادیث کا درس دیا اور وما خلقت الجن و الانس الا لیعبدون کا مضمون واضح کرنے کی کوشش کی گئی.مقام: قصور تاریخ به مئی ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندگان مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد عمومی، مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب مربی سلسلہ، مکرم غلام حسین صاحب ضر رپورٹ : اجلاس زعماء : تمام زعماء سے فرداً فرداً شعبہ عمومی ، شعبہ تربیت، شعبه اصلاح وارشاد، شعبہ تعلیم اور شعبہ مال کے بارہ میں جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.حضور انور کے بیان فرمودہ پانچ بنیادی اخلاق ، عبادات اور قرآن کریم کی تلاوت کی طرف خصوصی توجہ دلائی گئی.ماہانہ رپورٹس بھجوانے کی تاکید کی گئی.مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے دعوت الی اللہ کے بارے میں کچھ ہدایات دیں.نیز زیارت مرکز کے لئے وفود کے بارہ میں بھی توجہ دلائی.حاضری زعماء تھی.خطبہ جمعہ: مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے خطبہ جمعہ میں بد رسوم چھوڑ نے عملی نمونہ قائم کرنے اور مالی قربانیوں کی طرف توجہ دلائی.حاضری سوتھی.تاریخ : ۴ مئی ۱۹۹۰ء مقام : ساہیوال مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تربیت ، مولوی مکرم دین محمد شاہد صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: مکرم صابر صاحب نے مختلف شعبہ جات کا جائزہ لیا اور ضروری ہدایات دیں.حاضری زعماء آٹھ تھی.

Page 410

۳۸۴ خطبہ جمعہ: مکرم دین محمد صاحب شاہد نے خطبہ جمعہ میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت کی اغراض (۱) زنده خدا پر زنده ایمان (۲) زندہ ایمان کی بدولت صاحب کردار ہونا (۳) تجدید دین (۴) غلبہ ء دین.پیش کر کے ذمہ داریوں نیز دعوت الی اللہ کے کام کی طرف خاص توجہ دلائی گئی.محفل سوال وجواب محفل سوال و جواب میں مکرم مولانا صاحب نے سوالات کے جوابات دیئے اور مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے اپنے نیک نمونہ سے پیغام حق پہنچانے کی موثر تلقین کی.کل حاضری سو تھی.تاریخ : 4 مئی ۱۹۹۰ء مقام: لاٹھیا نوالہ ، گھسیٹ پورہ مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم میاں مبارک احمد صاحب فیصل آبادی ، مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب ناظم ضلع رپورٹ : اجلاس عام لاٹھیا نوالہ : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مکرم میاں مبارک احمد صاحب نے تربیتی امور اور نماز با جماعت اور تحریک جدید کی طرف توجہ دلائی.بعد خواجہ محمد اکرم صاحب نے پانچ بنیادی اخلاق پر عمل کرنے کا عہد لیا اور بنیادی اخلاق کی اہمیت بیان کی.صحابہ کرام کی قربانیوں کے واقعات بیان کر کے مالی قربانیوں کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری ننانوے تھی.اجلاس عام گھسیٹ پورہ: بعد نماز عشاء اجلاس عام میں مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے پانچ بنیادی اخلاق کی طرف توجہ دلائی اور اس پر عمل کرنے کا عہد لیا.حضرت سید عبداللطیف صاحب شہید کے واقعہ شہادت پر دشمنان احمدیت کے انجام کی تفصیل بیان کی اور احباب کو مالی اور وقف کی قربانیوں کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب ناظم ضلع نے نماز با جماعت ، دعوت الی اللہ اور مرکز میں وفود لانے کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری ساٹھ تھی.تاریخ: ۲ مئی ۱۹۹۰ء مقام: دار النصر غربی ربوه مرکزی نمائندہ: مکرم منور شیم صاحب خالد قائد تعلیم مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس عام میں مکرم منور شمیم صاحب خالد نے تینوں ذیلی تنظیموں کی اہمیت بیان کی.ہر رکن کو مرکزی پروگراموں میں شامل ہونے کی تلقین کی.عہد یداروں پر لازم قرار دیا کہ وہ مرکزی پیغام ( لائحہ عمل کو سمجھیں اور پھر موثر طریق پر اراکین تک پہنچائیں.نماز باجماعت، مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود ، مطالعہ قرآن کریم، ترجمہ نماز اور مرکزی امتحانات میں شمولیت کے لئے زور دیا گیا.پانچ بنیادی اخلاق کو اپنی روز مرہ زندگی میں اپنانے کی تاکید کی.اجلاس عاملہ: اجلاس عام کے بعد اجلاس عاملہ ہوا.ست دوستوں کے گھروں پر جا کر رابطے کی ضرورت ظاہر کی گئی.حاضری زعماء تھی.تاریخ : ۱۱،۱۰رمئی ۱۹۹۰ء مقام: خانیوال

Page 411

۳۸۵ مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تربیت مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مربی سلسلہ، مکرم چوہدری غلام حسین صاحب کا رکن مجلس انصاراللہ پاکستان مختصر رپورٹ : درس قرآن مجید : مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے بعد نماز مغرب بیت الحمید میں قرآن کریم کا درس دیا اور جماعتی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری بمعہ عہدیداران ضلع پینسٹھ تھی.اجلاس عام : نماز عشاء کے بعد تربیتی اجلاس میں مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی جب که مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے دعوت الی اللہ کے سلسلے میں موثر تلقین کی.کل حاضری ہیں تھی.نماز تہجد : نماز تہجد اجتماعی ادا کی گئی.حاضری سولہ تھی.درس قرآن مجید : نماز فجر سے قبل مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے سورۃ بقرہ کی ابتدائی پانچ آیات کا درس دیا اور تلقین کی.پانچ صفات اختیار کرنے کی تلقین کی.کل حاضری اٹھار تھی.محفل سوال وجواب: نماز فجر کے بعد صبح نو بجے تک یہ محفل منعقد ہوئی جس میں مکرم مولانا صاحب نے احباب کے سوالات کے جوابات دیئے.کل حاضری بارہ تھی.اجلاس زعماء: مکرم محمد اسلم صاحب صابر کی صدارت میں اجلاس زعماء منعقد ہوا.شعبہ جات کا جائزہ لیا گیا.ضروری ہدایات دی گئیں.باقاعدہ رپورٹس بھیجوانے کی تلقین کی گئی.حاضری پندرہ تھی.دعوت الی الله : دعوت الی اللہ کے سلسلے میں مکرم مولانا صاحب نے پنتالیس موثر طریقے بیان کر کے احباب کو پیغام حق پہنچانے کی تلقین کی.کل حاضری میں تھی.خطبہ جمعہ: مکرم مولانا صاحب نے خطبہ جمعہ میں تربیت نفوس اور دعوت الی اللہ کے سلسلے میں حضور انور کے ارشادات کی یاد دہانی کروا کر موثر رنگ میں عمل کرنے کی تلقین کی.کل حاضری پچہتر تھی.محفل سوال و جواب : مکرم امیر صاحب ضلع خانیوال کی صدارت میں محفل سوال و جواب منعقد ہوئی.مکرم مولانا صاحب نے احباب کے سوالات کے جوابات دیئے اور داعی الی اللہ بننے کی موثر تلقین کی.بعد ۂ مکرم محمد اسلم صاحب صابر کے تربیتی خطاب کے بعد مکرم امیر صاحب نے دعا کروائی.حاضری ساٹھ تھی.عیادت غیر از جماعت دوست اور پیغام حق : مکرم محمد اکرم صاحب ناظم ضلع صاحب نے زیر تبلیغ ڈاکٹرمحمد فاضل صاحب کے گھر جا کر عیادت کی جو دل کے مریض تھے.ایک اور دوست شمس القمر صاحب کے گھر جا کر ایک گھنٹہ تک پیغام حق پہنچایا.تاریخ: به مئی ۱۹۹۰ء مقام ضلع اوکاڑہ مرکزی نمائندگان: مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء : مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے شعبہ جات کے سلسلہ میں ہدایات دیں.رپورٹ بھجوانے اور ر پورٹ کی اہمیت کے متعلق بعض باتیں بتا ئیں.اصلاح وارشاد کی کلاس میں نمائندگان کو بھجوانے

Page 412

۳۸۶ کے لئے تاکید کی گئی.پرچہ جات حل کرنے ، دعوت الی اللہ اور تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے تربیتی امور اور دعوت الی اللہ کی طرف احسن رنگ میں تاکید کی.خطبہ جمعہ: مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر نے خطبہ جمعہ تربیتی امور پر دیا.تاریخ : ۱۰مئی ۱۹۹۰ء مقام: ملتان چھاؤنی مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد عمومی ، مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد نائب قائد اصلاح وارشاد، مکرم محمد اشرف اسحق صاحب مربی سلسله مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم کیپٹن صاحب نے اجلاس عام میں دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں ہدایات دیں.مکرم اشرف اسحاق صاحب نے تربیت کے سلسلہ میں تقریر کی اور صدر اجلاس مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے حضورانور کے بیان فرمودہ پانچ بنیادی اخلاق کی طرف توجہ دلائی.حاضری انداز اساٹھ تھی.تاریخ : ۱ امئی ۱۹۹۰ء مقام : ملتان مقام: دار النصر وسطی ربوه مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے شعبہ جات کے لحاظ سے کام کے بارہ میں ہدایات دیں.رپورٹ بھجوانے کی طرف توجہ دلائی.چندہ کی وصولی کی طرف توجہ دلائی.زیارت مرکز کے سلسلہ میں اور نئی جگہ احمدیت کا پودا لگانے کے سلسلہ میں تاکید کی.حاضری پانچ تھی.تاریخ: 9 مئی ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم منور شمیم صاحب خالد قائد تعلیم مختصر رپورٹ : اجلاس عام نمائندہ مجلس مقامی ربوہ میں نماز با جماعت کی ضرورت اور اہمیت پر تقریر کی.بعدہ مکرم منور شمیم صاحب خالد نے مختلف شعبہ جات کے حوالہ سے مرکزی لائحہ عمل کی تشریح کی.سلسلہ عالیہ احمد یہ کے قیام کے اغراض و مقاصد کا پس منظر بیان کرتے ہوئے ہر احمدی کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی اور ذیلی تنظیموں کی اہمیت وافادیت پر روشنی ڈالی.حاضری ستاون تھی.اجلاس عاملہ: اجلاس عام کے بعد اجلاس عاملہ ہوا.کام کی نوعیت اور طریق کار پر راہنمائی کی گئی.حاضری ہے تھی.تاریخ: ۵ امئی ۱۹۹۰ء مقام : دار الفضل فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم عبدالرشید صاحب غنی قائد مال مر رپورٹ : جائزہ: تلاوت اور عہد کے بعد مکرم نائب صدر صاحب نے حسب ذیل امور کا جائزہ لیا.نماز با جماعت اور مراکز نماز، تقسیم بیسٹس ، دعوت الی اللہ ، ٹارگٹ نئے اثمار ، شمولیت امتحانات.اجلاس عاملہ میں کم حاضری کی طرف توجہ دلائی.تقسیم کیسٹس کیسٹس تقسیم کرنے اور سنانے کا انتظام بفضل خدا دونوں حلقوں میں تسلی بخش تھا.دعوت الی اللہ : مکرم نائب صدر صاحب نے حضور انور کی ہدایات کی روشنی میں عمومی تلقین کی.اس کے علاوہ

Page 413

۳۸۷ وو خصوصی تلقین کے لئے چند انصار کا صحیح تشخص بطور داعی الی اللہ کی ضرورت پر زور دیا.امتحانوں میں شرکت اختیار کرنے کی تاکید کی اور حضور کے فرمودہ خلق مضبوط عزم اور ہمت کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم عبدالرشید صاحب غنی نے خطاب کیا.بجٹ میں پچیس فیصد اضافہ کی گنجائش پر دونوں زعامتوں کو قائل کر لیا گیا.تاریخ : ۱۷، ۱۸مئی ۱۹۹۰ء مقام: امیر پارک گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم نصیر احمد صاحب انجم مربی سلسلہ، مکرم مولانامحمد اسماعیل صاحب منیر مختصر رپورٹ : سلائیڈز پروگرام : حلقہ امیر پارک گوجرانوالہ میں نماز عشاء کے بعد سلائیڈ لیکچر ہوا جس میں حاضری سو تھی.درس: نماز فجر کے بعد مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے دعوت الی اللہ کے عنوان پر درس دیا.میٹنگ عہدیداران: عہدیداران کو کام کی نوعیت سے آگاہ کیا گیا.تربیت اور دعوت الی اللہ کے کام کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری تیر تھی.تاریخ : ۱۷، ۱۸مئی ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم حافظ محمد ابراہیم صاحب مربی سلسلہ مقام: تلونڈی را ہوالی ضلع گوجرانوالہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب کے بعد جلسہ عام میں تلقین عمل کی گئی.حاضری بار تھی.درس القرآن: نماز فجر کے بعد قرآن کریم کا درس دیا گیا.بعد ازاں احباب جماعت سے فرد افرد ملاقات کی گئی.خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مکرم حافظ محمد ابراہیم صاحب نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.حاضری ستر تھی.اجلاس عام : نماز جمعہ کے بعد دوبارہ اجلاس عام ہوا.جس میں نماز کا ترجمہ، دینی مسائل اور دیگر سوالات کے جوابات دیئے گئے.تاریخ : ۱۸مئی ۱۹۹۰ء مقام: تلونڈی کھجور والی ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندہ مکرم چوہدری مبشر احمد صا مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مکرم چوہدری مبشر احمد صاحب نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.حاضری ہیں تھی.دعوت الی اللہ : نماز جمعہ کے بعد دعوت الی اللہ کے موضوع پر لیکچر دیا گیا اورسوالوں کے جوابات دیئے گئے.مقام: کچھ چک ضلع گوجرانوالہ تاریخ: ۱۸مئی ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم نصیر احمد صاحب انجم مربی سلسله ررپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم نصیر احمد صاحب انجم نے خطبہ جمعہ میں دعوت الی اللہ اور بیت الذکر کو آباد رکھنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری مرد وزن پینتیس تھی.تاریخ : ۱۸ مئی ۱۹۹۰ء مقام: ترگڑی ضلع گوجرانوالہ

Page 414

۳۸۸ مرکزی نمائندہ مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مربی سلسله ررپورٹ : اجلاس عام: بعد نماز جمعہ اجلاس عام میں مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.حاضری ایک سوستر تھی.تاریخ : ۸ امئی ۱۹۹۰ء مقام: با غبان پورہ ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد، مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر مختصر رپورٹ: درس قرآن کریم نماز فجر کے بعد درس قرآن پاک ہوا جس میں حاضری بارہ افراد تھی.میٹنگ صدران و زعماء کرام : درس قرآن کے بعد میٹنگ میں مکرم شمیم احمد صاحب خالد نے دعوت الی اللہ کی تلقین کی.خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے دیا.حاضری تین سو پچاس تھی.تاریخ : ۱۸مئی ۱۹۹۰ء مقام: گوجره مرکزی نمائندہ: مکرم میاں مبارک احمد صاحب مختصر رپورٹ : ٹارگٹ وعدہ جات تحریک جدید: چند موجودا حباب کو توجہ دلائی گئی.تاریخ : ۱۸ مئی ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم میاں مبارک احمد صاحب مقام : ٹو بہ ٹیک سنگھ تقررپورٹ : اضافہ وعدہ جات تحریک جدید : مرکزی نمائندہ کے دورہ کے نتیجہ میں وعدہ جات میں مبلغ تین سو تینتیس روپے کا اضافہ ہوا.تاریخ : ۳ امئی ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ : مکرم میاں مبارک احمد صاحب مقام: فاروق آباد مختصر رپورٹ : اضافہ وعدہ جات تحریک جدید : مرکزی نمائندہ نے اپنے دورہ میں وعدہ جات تحریک جدید میں نو سو چھپیں روپے کا اضافہ کرایا.تاریخ: ۷ امئی ۱۹۹۰ء مقام: ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر ، کرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد مختصر رپورٹ : ضلعی اجلاس: مکرم کیپٹن صاحب نے صدر محترم کے نمائندہ کی حیثیت سے اصلاح وارشاد کے سلسلہ میں ہدایات احباب تک پہنچا ئیں.اس کے بعد مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے حاضرین سے دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں مشورہ لیا.کئی ایک مفید تجاویز سامنے آئیں.مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد نے زیارت مرکز کے لئے صدر صاحب جماعت سے وعدے لئے.پانچ وفود مرکز میں بھجوانے کے وعدے ملے.اس کے بعد مکرم عطاء محمد صاحب نگران دعوت الی اللہ نے حاضرین اور نمائندگان مرکز کا شکر یہ ادا کیا.کل حاضری چھپن تھی.

Page 415

۳۸۹ تاریخ : ۲۴ مئی ۱۹۹۰ء مقام: کھاریاں مرکزی نمائندگان: مکرم کیپٹن شمیم احمد صاحب خالد مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : میٹنگ ضلعی نگران دعوت الی اللہ ومشاورتی کمیٹی: پہلے سیکرٹری ضلعی کمیٹی نے رپورٹس بیان کیں.بعد ازاں مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے دعوت الی اللہ کے ذرائع اور طریقوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی.اس کے بعد مکرم شمیم احمد صاحب خالد نے تنظیمی پہلو دعوت عمل اور طریقہ کار کا جائزہ لیا اور مرکزی ہدایات حاضرین تک پہنچا ئیں.حاضرین نے اس سال ذاتی طور پر انتالیس پھلوں کا وعدہ کیا.آٹھ وفود پینتیس احباب پر مشتمل زیارت ربوہ کے لئے لانے کا وعدہ کیا.قریبی دیہات میں جماعتیں قائم کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.جائزہ سے معلوم ہوا کہ داعیان کی تعداد بڑھ کر ایک ہزار نو سو ہو گئی ہے.پچھلے ہفتہ ہی کنجاہ میں دو افراد بیعت کر کے سلسلہ عالیہ احمدیہ میں داخل ہوئے.خطبہ جمعہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے خطبہ جمعہ میں برکات خلافت اور دعوت الی اللہ کے فوائد بیان کئے.حاضری چارسو پچاس تھی.مجلس سوال و جواب: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے کے جوابات دیئے.حاضری قریباً تین سوتھی.مقام مصطفی آباد ( قصور ) تاریخ : ۲۱ مئی ۱۹۹۰ء مرکزی نمائنده : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : مصطفی آباد قصور میں نماز عصر ادا کی گئی.اطفال اور خدام سے اشعار سن کر تین نسخے درشمشین کے انعام میں دیئے گئے.تحریک جدید کے ٹارگٹ دو ہزار چار سو کے مقابل دو ہزار سات سو تہتر کے وعدے ہوئے اور وصولی آٹھ سو تئیس روپے ہوئی.سو فیصد ادائیگی کی طرف توجہ دلائی گئی.تمام افراد سے وعدہ لیا گیا کہ وہ اپنے دو دو دوستوں کو زیارت مرکز کے لئے ربوہ لے کر آئیں گے.تاریخ : ۲۱ مئی ۱۹۹۰ء مقام: قصور شہر مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ : قصور شہر میں مغرب کی نماز ادا کی گئی.بعد ازاں مکرم مربی صاحب کے ذریعہ نما ز سادہ کی دہرائی کی گئی اور توجہ دلائی گئی کہ اس طرز پر انصار اپنے اپنے گھروں میں نماز سادہ دہرانے اور اس کا ترجمہ سنانے کا عملی پروگرام شروع کریں.تحریک جدید کے ٹارگٹ پانچ ہزار پانچ سو کے مقابل وعدہ پانچ ہزار نو سو پینتیس روپے ہے.وصولی تقریباً نصف تھی.بقیہ کے بارے میں مکرم صدر صاحب جماعت نے یقین دہانی کروائی کہ جلد وصول کر لیا جائے گا.دعوت الی اللہ کے تحت اپنے اپنے دوستوں کو ربوہ لانے کی تحریک کی گئی.دو انصار بیمار تھے.باقی حاضری میں تھی.تاریخ : ۲۸ مئی ۱۹۹۰ء مقام: سرگودھا شہر

Page 416

۳۹۰ مرکزی نمائندگان محترم صدر صاحب مجلس ، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائدتحر یک جدید مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب و عشاء کے بعد اجلاس عام میں مکرم عبدالسمیع خان صاحب نون نے خلافت حقہ کے موضوع پر بڑا ہی پر مغز مقالہ پڑھا.خلافت اولی اور خلافت ثانیہ کے بعض چیدہ چیدہ واقعات سنائے.بعد ازاں صدر محترم نے یوم خلافت کی مناسبت سے تربیت کے موضوع پر خطاب کیا.صدر محترم نے گھروں کو تربیتی یونٹ بنا کر کام کرنے کی طرف توجہ دلائی.انصار خود نمونہ بن کر اہل خانہ کی اصلاح کریں.خود دعا بن کر اہل خانہ کو دعا کی طرف مائل کریں.خلافت کے ساتھ پختہ تعلق رکھنے کی تلقین کریں.اس کے بعد حضرت مرزا عبد الحق صاحب نے ان نصائح پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی.دعا کے ساتھ اجلاس برخاست ہوا.حاضری پچہتر تھی.تاریخ : ۲۴ مئی ۱۹۹۰ء مقام: رلیو کے ضلع سیالکوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے خلافت کی برکات پر تقریر کی اور مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے حضور انور کے بیان فرموہ پانچ بنیادی اخلاق کے بارے میں توجہ دلائی.محفل سوال و جواب : اجلاس عام کے بعد سوال و جواب کی محفل ہوئی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب اور مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے سوالوں کے جوابات دیئے.حاضری ایک سو اکتالیس تھی.تاریخ: ۲۵ مئی ۱۹۹۰ء مقام : دانہ زید کا ، چندر کے منگولے بدوملہی مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، محمد اعظم صاحب اکسیر رپورٹ : خطبہ جمعہ: اسی ترتیب سے تینوں جگہ خطبہ جمعہ پڑھا گیا اور ہر جگہ سوال و جواب بھی ہوئے.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے تحریک جدید کی اہمیت بیان کی اور سید نا حضرت اقدس مسیح پاک کے ارشادات سنائے.حاضری مرد وزن تین سوساٹھ تھی.تاریخ: ۲۵ مئی ۱۹۹۰ء مقام: کھیوہ باجوہ مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے سوالات کے جوابات دیئے.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے صدارتی ریمارکس میں تحریک جدید کے مالی جہاد اور دعوت الی اللہ کی اہلیت پیدا کرنے کے لئے مجلس کے امتحانات میں شامل ہونے کی تلقین کی.حاضری مردوزن چھیاسٹھ تھی.مقام: دار النصر شرقی ربوه تاریخ : ۶ امئی ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم منور شمیم صاحب خالد مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.مرکزی ہدایات، پروگرام ، لائحہ عمل ، مقاصد اور ذمہ داریوں کے موضوعات پر تقریر کی.مقامی نمائندہ مکرم بشیر احمد صاحب قمر نے نماز جماعت کی اہمیت پر تقریر

Page 417

۳۹۱ کی.حاضری ساٹھ تھی.اجلاس عاملہ: اجلاس عام کے بعد اجلاس عاملہ بھی ہوا.ضروری کوائف اور رجسٹر تیار کرنے کی ہدایت کی گئی.مقام : دارالشکر چھنیاں ربوہ تاریخ : ۲۳ مئی ۱۹۹۰ء مرکزی نمائنده : مکرم منور شمیم صاحب خالد تقررپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب وعشاء اجلاس عام ہوا.اجلاس کے بعد مقامی عہدیداروں کے کام کا جائزہ لیا گیا.حاضری اجلاس ایک سو پندرہ تھی.تاریخ : ۳۰ مئی ۱۹۹۰ء مرکزی نمائنده: مکرم منور شمیم صاحب خالد مقام : باب الابواب ربوہ مختصر رپورٹ : جلاس عام: بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس عام میں مرکزی ہدایات دی گئیں.دعا اور قرآن کریم ، کتب سید نا حضرت مسیح موعود ،نئی پود کو سنبھالنا، نماز با جماعت کی پابندی کرنا اور خلیفہ وقت سے ذاتی رابطہ دعائیہ خطوط کے ذریعہ بڑھانا وغیرہ امور کی تاکید کی گئی.اجلاس عام کے بعد اجلاس عاملہ ہوا.ہر شعبہ کے کوائف رجسٹر میں درج کرنے کی ہدایت کی گئی.تاریخ : ۲۱ مئی ۱۹۹۰ء مقام : چاہ لڈیا نہ ضلع جھنگ مرکزی نمائندگان : مکرم مظفر احمد صاحب منصور، مکرم نصیر احمد صاحب انجم جامعہ احمدیہ مختصر رپورٹ : میٹنگ صدران و مربیان کرام : مکرم مظفر احمد صاحب منصور اور مکرم نصیر احمد صاحب انجم نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر روشنی ڈالی.سلائیڈز پروگرام: رات کو لڈیا نہ میں سلائیڈز کا پروگرام ہوا.حاضری اتنی تھی.غیر از جماعت ستائیس کل حاضری ایک سوسات تھی.تاریخ: ۳۰ مئی تا یکم جون ۱۹۹۰ء مقام ضلع خوشاب مرکزی نمائندگان : مکرم میاں مبارک احمد صاحب، مکرم محمد اسلم صاحب صابر مختصر رپورٹ : مکرم میاں مبارک احمد صاحب نے کل سولہ مراکز کا دورہ کیا.میں مجالس کے نمائندوں سے ملاقات ہوئی.تربیتی اجلا سات ہوئے.نو مجالس کا ٹارگٹ چندہ تحریک جدید پورا کیا گیا.چار مجالس نے وعدہ جات بھجوانے کا وعدہ کیا.تاریخ: ۲۵ مئی ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم منیر احمد صاحب بسمل مقام: چندر کے منگولے مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم منیر احمد صاحب بسمل نے خطبہ جمعہ میں تربیت اولاد، مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود، با ہمی اخوت و محبت کی تلقین کی.

Page 418

۳۹۲ مجلس سوال وجواب : نماز جمعہ کے بعد ایک گھنٹہ تک سوال وجواب کی مجلس ہوئی.حاضری مردوزن ایک سو با ئیس تھی.تاریخ : ۲۴ مئی ۱۹۹۰ء مقام ضلع کراچی مرکزی نمائندہ: محترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس انصار اللہ پاکستان مختصر رپورٹ: مجلس عاملہ انصار اللہ ضلع کراچی سے خطاب : صدر محترم نے تلاوت وعہد کے بعد مجلس عاملہ انصار اللہ ضلع کراچی سے خطاب کرتے ہوئے دو اہم ذمہ داریوں کی طرف عہدیداران کو توجہ دلائی.ایک بیرون جماعت دعوت الی اللہ کا کام اور دوسرا اندرون جماعت تربیت کا کام.صدر محترم نے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگ سے واپسی پر فرمایا 'اب ہم چھوٹے جہاد سے بڑے جہاد کی طرف آتے ہیں، یعنی جنگ چھوٹا جہاد اور تربیت نفس بڑا جہاد ہے.اس مقصد کے لئے ہنگامی حالات میں لٹریچر کی اشاعت ہو اور پھر اسے گھروں میں پہنچانے کا انتظام ہو.صدر محترم نے فرمایا کہ وقت کے ضیاع کو روکا جائے.ہر شخص اپنی فیملی کی اصلاح اور تربیت کے لئے پابندی کے ساتھ کوشش کرے.کشتی نوح“ سے تعلیم کا حصہ پڑھنے اور اس کو اپنانے ، ملفوظات کا درس جاری رکھنے کے لئے تلقین کی.اس کے بعد صدر محترم نے دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں کراچی میں کمی کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ غیر از جماعت سے رابطہ میں کمی ہے.اس کمی کو دور کریں.نیز دعوت الی اللہ کے ذرائع بتائے.پھر صدر محترم نے قرآن کریم اور دیگر لٹریچر (سندھی زبان میں) تقسیم کرنے کی ذمہ داری انصار کو سونپی اور وصیت کے نظام میں شامل ہونے کی طرف توجہ اور ترغیب دلائی.مرحوم بزرگوں کی طرف سے تحریک جدید کے چندہ کے وعدہ جات حاصل کرنے کی طرف توجہ دلائی.دعا کے بعد اجلاس برخاست ہوا.تاریخ : یکم جون ۱۹۹۰ء مقام: سرگودھا مرکزی نمائندہ: مکرم پر و فیسر عبدالرشید غنی صاحب قائد مال مختصر رپورٹ : ماہانہ اجلاس مجلس عاملہ ضلع کے کام کا پوری طرح جائزہ لیا گیا اور طے پایا کہ (۱) ۲ جون کو اڑ تھیں غیر از جماعت کو زیارت مرکز کے لئے لایا جائے گا اور بزم ارشاد کے اجلاس با قاعدہ ہوں گے.(۲) زعماء ضلع کے اجلاس تحصیل دار جولائی میں ہوں گے.(۳) ماہ جون میں بڑی بڑی مجالس میں اجلاس عام مختلف تاریخوں میں ہوں گے.(۴) ۷ ستمبر کو انشاء اللہ تعالیٰ ضلعی اجتماع سرگودھا میں منعقد ہو گا.( ۵ ) ماہانہ رپورٹ با قاعدہ بھجوانے کے کام کی نگرانی نگران حلقہ پر ڈالی گئی.(۶) چندہ جات بجٹ کے مطابق ادا کرنے کی تلقین کی.(۷) وصولی چندہ جات اور بقایا جات کی ادائیگی کی طرف توجہ دلائی.گیسٹ ہاؤس کے بارے میں تحریک کی.(۸) نماز کے قیام ،سادہ نماز، باترجمہ نماز سکھانے کے کام کا جائزہ لیا گیا اور اس کی رپوٹ بھجوانے کی تاکید کی.فجر کے وقت تلاوت قرآن کریم کے بالالتزام اہتمام کروانے کی تاکید کی.حاضری سما تھی.

Page 419

۳۹۳ تاریخ : ۲ جون ۱۹۹۰ء مقام : شاہ تاج شوگر ملز منڈی بہاؤالدین مرکزی نمائندہ: مکرم دین محمد صاحب شاہد، مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : دعوت الی اللہ : اس پروگرام کے تحت نماز مغرب کے بعد مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے سلائیڈ ز دکھا ئیں اور داعی الی اللہ بننے کی تحریک کی.زیارت ربوہ کے لئے احباب کو لانے کی تلقین کی.محفل سوال و جواب : دعوت الی اللہ پروگرام کے بعد سوال و جواب کی محفل منعقد ہوئی.مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے احباب کے سوالات کے جوابات دیئے.حضور انور کی تحریک دعوت الی اللہ میں حصہ لینے کی موثر تحریک کی.دعوت الی اللہ کے مختلف طریقے بیان کئے.حاضری ایک سو پچھپیں تھی.تاریخ: ۷، ۸ جون ۱۹۹۰ء مقام: بھکر مرکزی نمائندہ: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مکرم خواجہ محمد ا کرم صاحب نے تربیتی امور خصوصاً نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.حاضری بار تھی.نماز تہجد، فجر ، درس : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے نماز تہجد پڑھائی اور نماز فجر کے بعد حضرت مصلح موعود رحمہ اللہ تعالیٰ کے شعر ہم تو جس طرح بنے کام کیے جاتے ہیں کی روشنی میں وقت کی قربانی کی طرف توجہ دلائی.سچائی کے سلسلہ میں حضرت مسیح موعود کے واقعہ مقدمہ ڈاکخانہ بیان کر کے موثر رنگ میں سچائی کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار وخدام اٹھار تھی.اجلاس عام قبل از نماز جمعہ جمعہ سے پہلے ضلع بھکر کا اجلاس عام ہوا.تحریک جدید اور وقف جدید کی قربانیوں کی طرف توجہ دلائی اس سلسلہ میں سیدنا حضرت مسیح موعود اور حضرت مصلح موعودؓ کے اقتباسات پڑھ کر سنائے.احباب کو تحریک جدید کے معیاری و عده جات پیش کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.خطبہ جمعہ: مکرم خواجہ صاحب نے خطبہ جمعہ میں پانچ بنیادی اخلاق کی طرف توجہ دلائی.خلافت کی برکات اور اس کے ہر حکم پر عمل کرنے کے سلسلہ میں حضرت مصلح موعود کے اقتباسات پڑھ کر سنائے.حاضری ایک سو پانچ تھی.تاریخ: اا جون ۱۹۹۰ء مقام : احمد نگر نز در بوه مرکزی نمائندگان مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید ، مکرم حافظ محمد ابراہیم صاحب مربی سلسلہ مر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب وعشاء تلاوت و عہد کے بعد مکرم ملک صاحب نے شعبہ تربیت، اصلاح وارشاد اور تحریک جدید کے ضمن میں واقعات کی مدد سے کچھ تفاصیل بیان کیں.پنجگانہ نماز با جماعت ، روزانہ تلاوت قرآن کریم ، اسلامی شعائر خصوصاً ڈاڑھی کی پابندی ،ٹوپی پہننے کی عادت ، بے پردگی کی حوصلہ شکنی ، دعوت الی اللہ کے مختلف طریقے ، غلط فہمیاں دور کرنے ، دوستوں کو ربوہ لا کر بہشتی مقبرہ دکھانے ، نماز جمعہ میں شامل کرنے کے علاوہ تحریک جدید کے پیش نظر پھیلتے ہوئے کام کے پیش نظر قر بانیوں کو بڑھانے کی طرف

Page 420

۳۹۴ توجہ دلائی.مجموعی حاضری تھی.تاریخ : ۱۵ جون ۱۹۹۰ء مقام: شاہدرہ لاہور مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مرکزی نمائندہ نے تربیت اور دعوت الی اللہ کے سلسلے میں حضور انور کے ارشادات پر عمل کرنے کی تلقین کی.انفرادی ملاقات اور زیارت ربوہ کے ذریعہ پیغام حق پہنچانے کی طرف توجہ دلائی.حاضری ایک سو پچھیں تھی.محفل سوال و جواب : نماز جمعہ کے بعد سوال و جواب کی محفل منعقد ہوئی جس میں دونو مبائعین اور دو غیر از جماعت احباب شام چھ بجے تک محفل سوال و جواب میں شریک ہوئے.دونوں غیر از جماعت احباب نے بیعت کرنے کا اظہار کیا مگر مصلحتاً مزید تحقیق کرنے کا کہا گیا.حاضری تیں تھی.محفل سوال و جواب : بعد نماز مغرب احمد یہ بیت الحمد شاہدرہ ٹاؤن میں ہوئی.مرکزی نمائندہ نے احباب کے سوالات کے جوابات دیئے.حضور انور کے ارشاد کے مطابق داعی الی اللہ بننے کی تلقین کی اور موثر رنگ میں پیغام حق پہنچانے کے طریق بھی بتائے.حاضری پچہتر تھی.تاریخ : ۱۳ ۱۴ جون ۱۹۹۰ء مقام: مانگٹ اونچے مرکزی نمائندگان: مکرم منظفر منصور صاحب مربی سلسلہ، مکرم شمیم احمد صاحب خالد نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : سلائیڈز پروگرام: بعد نماز عشاء تلاوت اور نظم کے بعد سلائیڈ ز دکھائی گئیں.مکرم مظفر منصور صاحب مربی سلسلہ نے کمنٹری کی.پانچ غیر از جماعت احباب نے بھی شرکت کی.مجموعی حاضری ایک سو میں تھی.درس: نماز فجر کے بعد درس حدیث دیا گیا.جائزہ: درس کے بعد مکرم شمیم احمد صاحب خالد نے دعوت الی اللہ کا جائزہ لیا اور اس کی اہمیت اجاگر کرنے کے بعد جائزے کے ذریعہ کام میں تیزی پیدا کرنے کی تحریک کی.حاضری چالیس تھی.اجلاس مقامی مشاورتی کمیٹی : مکرم شمیم احمد صاحب خالد نے کمیٹی کو منصوبہ بندی، راہنمائی اور عملی پیش رفت کی تلقین کی.مکرم امیر صاحب نے ہفتہ کے اندر اندر کمیٹی کا اجلاس بلانے کا وعدہ کیا اور بزم ارشا دمنعقد کرنے کا بھی وعدہ کیا نیز دس احباب کو زیارت ربوہ کرانے کا ارادہ بھی ظاہر کیا.اجلاس میں تحریک جدید کے وعدوں اور وصولیوں کی بھی یاد دہانی کرائی گئی.تاریخ : ۶ جون ۱۹۹۰ء مقام : تخت ہزارہ مرکزی نمائندگان : مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ، مکرم مولا نا محمد اشرف صاحب اسحاق مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد از نماز عشاء دعوت الی اللہ کی اہمیت پر مکرم محمد اشرف صاحب اسحاق نے تقریر کی اور مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے سلائیڈ ز دکھا ئیں.مجموعی حاضری ایک سونو تھی.

Page 421

تاریخ : ۱۳ جوان ۱۹۹۰ء ۳۹۵ مقام : حافظ آباد مرکزی نمائندگان: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ، مکرم مولانامحمد اشرف صاحب اسحاق مختصرر مر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز عشاء مکرم مولانا محمد اشرف صاحب اسحاق نے دعوت الی اللہ پر تقریر کی.دوستوں سے زیارت مرکز کے لئے وعدہ جات لئے.اس کے بعد مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے سلائیڈز دکھا ئیں.حاضری اڑسٹھ تھی.تاریخ: ۱۵ جون ۱۹۹۰ء مقام : چک نمبر ۸۸ شمالی ضلع سرگودها مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ ایم.اے نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مرکزی نمائندہ نے عہدیداران مقامی کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا.نیز دعوت الی اللہ کے کام کو تیز کرنے اور اس کے مختلف ذرائع اور اثمار بتائے.افرد جماعت کی عمومی تربیت اور اولاد کو سلسلہ عالیہ احمدیہ سے لگاؤ اور مذہبی مسائل کی اہمیت بتائی.اس کے بعد سلائیڈ ز دکھائی گئیں.حاضری تینتالیس تھی.تاریخ : ۲۲ جون ۱۹۹۰ء مقام: گوجره مرکزی نمائندہ : مکرم میاں مبارک احمد صاحب (انصاف کمپنی والے ) ررپورٹ انفرادی رابطہ احباب جماعت سے انفرادی رابطہ کیا گیا اور تحریک جدید کے وعدہ جات اور اضافہ جات کی طرف توجہ دلائی گئی.اجلاس عام: جمعہ کی نماز کے بعد اجلاس عام میں دوبارہ احباب کو تحریک جدید کے وعدہ جات میں اضافے کی طرف توجہ دلائی جس کے نتیجہ میں پانچ ہزار تین سو چھبیس روپے کا اضافہ ہوا جو کہ اصل وعدے کے برابر تھا.نماز با جماعت اور تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری ست تھی.تاریخ: ۲۴٬۲۳ جون ۱۹۹۰ء االیه مقام: اوکاڑہ مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: مرکزی نمائندہ نے احباب کو حضور انور کی تحریک دعوت الی اللہ میں شرکت کی تلقین کی اور موثر اور کامیاب طریقے بتائے.حاضری تھیں تھی.درس القرآن: نماز فجر کے بعد درس القرآن دیا گیا.تازہ ایمان افروز واقعات بیان کئے.جماعت کی ترقی کے اصول بیان فرمودہ حضرت مصلح موعود بیان کئے.کل حاضری بار تھی.زعماء، صدر صاحبان و عہدیداران ضلع اوکاڑہ کا اجلاس: حسب پروگرام مکرم ڈاکٹر چوہدری محمد نواز صاحب امیر ضلع کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ کے پینتالیس طریقے اپنے عملی تجربات کی روشنی میں بیان کئے جن پر امیر صاحب ضلع نے بہت خوشی کا اظہار فرمایا اور احباب جماعت کو ان پر

Page 422

۳۹۶ عمل کرنے کی تلقین کی.حاضری تھیں تھی.تاریخ : ۲۲ جون ۱۹۹۰ء مقام : چک ۷ ۸ شمالی ضلع سرگودھا مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ ایم.اے نائب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مرکزی نمائندہ نے داعی الی اللہ بننے اور اس کے مختلف ذرائع اور اس کے مختلف اثمار بیان کئے.آپس میں اتحاد پر زور دیا.نئی نسل کی تربیت اور احمدیت سے وابستہ رکھنے کی اہمیت بیان کی.نماز جمعہ کے بعد سوال و جواب کا پروگرام ہوا.حاضری ستائیس تھی.دوره را ولپنڈی وپشاور مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید اور مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید پر مشتمل وفد نے راولپنڈی اور پشاور کا دورہ کیا جس کی تفصیل یہ ہے.تاریخ : ۲۰ ، ۲۱ جون ۱۹۹۰ء مقام اسلام آبا د شرقی و غربی و ہینڈ بیگووال مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم امیر صاحب کی صدارت میں اجلاس ہوا.مکرم ناظم صاحب ضلع نے عہد دہرایا ایک مقامی دوست نے سیرت کے موضوع پر تقریر کی.مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے سیرت کے چند پہلو بیان کر کے عمل کی طرف توجہ دلائی.حاضری تقریبا ایک سو پچاس انصار تھی.اجلاسات عاملہ: اسلام آباد میں اجلاسات عاملہ دونوں مجالس و ضلعی عاملہ بعد نماز عصر منعقد ہوا.شعبہ جات کے کام کا جائزہ لے کر ہدایات دی گئیں.دعوت الی اللہ اور تربیت کو خصوصی ہدف بنانے کی درخواست کی گئی.تاریخ : ۲۱ جون ۱۹۹۰ء مقام: راولپنڈی مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب ہر دو مجالس کا مشترکہ اجلاس زیر صدارت مکرم ناظم صاحب ضلع منعقد ہوا.عہد کے بعد مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے تقریر کی بعد ہ مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے انصار کو ان کی ذمہ داریوں ، دعوت الی اللہ کے کام، تربیتی لحاظ سے پروگرام بنانے اور مالی قربانی کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار تقریباً دوسو پچاس تھی.تاریخ : ۲۲ جون ۱۹۹۰ء مقام پشاور رپورٹ : اجلاس زعماء: پشاور میں اجلاس زعماء میں سوائے شیخ محمدی کے باقی سب زعماء حاضر تھے.حاضری ہا تھی.ان کو باقاعدگی سے رپورٹ بھجوانے کی تاکید کی گئی اور اس کی اہمیت واضح کی گئی.شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور کام کو بہتر کرنے کی تاکید کی گئی.خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں لقاء کے مضمون کے حوالے سے تربیتی لحاظ سے توجہ دلائی گئی.پردے کے بارے میں الہی حکم پر پابندی کی تاکید کی گئی.اپنا نیک نمونہ پیش کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.جمعہ میں حاضری احباب تین سو پچاس اور مستورات ایک سو تھیں تھیں.

Page 423

۳۹۷ تاریخ : ۲۳ جون ۱۹۹۰ء مقام: واہ کینٹ وٹیکسلا رپورٹ : اجلاس عاملہ واہ کینٹ اور ٹیکسلا کی مجالس عاملہ کا مشترکہ اجلاس ہوا.دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری ساٹھ تھی.تاریخ: ۲۷ جون ۱۹۹۰ء مقام: فاروق آباد ضلع شیخو پوره مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد ایم.اے مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ ایم.اے مختصر رپورٹ تبلیغی سلائیڈ ز : بعد نماز مغرب بیت الحمد فاروق آباد میں مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے جشن صد سالہ کے سلسلے میں تبلیغی سلائیڈ ز دکھا ئیں.حاضری چالیس تھی.دعوت الی اللہ : مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے سلائیڈز پروگرام کے بعد احباب کو موثر اور کامیاب دعوت الی اللہ کے طریقے بتا کر احباب کو حضور انور کے ارشاد کے مطابق داعی الی اللہ بننے کی تلقین کی.اس موقع پر تین احباب نے تین پھل حاصل کرنے کا وعدہ کیا.حاضری بنتیں تھی.درس القرآن : نماز فجر کے بعد مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے درس القرآن دیا.حاضری دس تھی.مقام: چک ۶۵ ۵گ.ب ضلع فیصل آباد تاریخ : ۲۹ جون ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : احباب سے ملاقات : بارہ بجے قبل دو پہر جماعت احمد یہ چک ۵۶۵گ.ب کے احباب سے انفرادی ملاقاتیں کیں.چک ۵۶۵ گ.ب اور چک نمبر ۵۶۳ گ.ب کے احباب کا ایمان و اخلاص، استقامت اور حوصلہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی.دشمنوں نے ۱۰ ر اپریل ۱۹۸۹ ء کو انہیں سخت ابتلاء میں ڈالا.اللہ تعالیٰ نے غیر معمولی تائید ونصرت سے ان کو نوازا اور دشمنوں کے شر سے محفوظ رکھا.الحمد للہ.ایک مقامی دوست مکرم ڈاکٹر بشیر احمد صاحب نے بڑے ایمان افروز حالات سنائے.خطبہ جمعہ: احمد یہ بیت الحمد میں مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں سید نا حضرت اقدس حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت کی غرض بیان کی اور ایمان باللہ پر قائم رہنے ، صاحب کردار احمدی بنے ،تجدید دین کرنے اور غلبہ دین کے لئے ذمہ داریوں کو ادا کرنے کی موثر تلقین کی.مجموعی حاضری ایک سو اکسٹھ تھی.محفل سوال و جواب : نماز جمعہ کے بعد محفل سوال وجواب ہوئی.مرکزی نمائندہ نے جواب دیئے.حاضری ایک سو پچاس تھی.تاریخ : ۲۹ جون ۱۹۹۰ء مقام: جڑانوالہ مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد ایم.اے مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : مجلس سوال و جواب: مرکزی نمائندہ نے احمدیت کا تعارف پیش کیا اور اس کے بعد سامعین کو سوالات کا موقعہ دیا.جس پر مجلس تحفظ ختم نبوت کے جنرل سیکرٹری اور دیگر غیر از جماعت احباب نے کھل کر

Page 424

۳۹۸ متعد دسوالات کئے جن کے جوابات مولانا صاحب موصوف نے دیئے.جن سے غیر از جماعت احباب اور احمدی احباب بھی بہت مستفیض ہوئے.حاضری ایک سو پچاس تھی.تاریخ: ۲۷ جون ۱۹۹۰ء مقام پنڈی بھٹیاں مرکزی نمائنده: مکرم رفیق احمد صاحب جاوید مربی سلسلہ مختصر رپورٹ تبلیغی سلائیڈز : نماز مغرب کے بعد تبلیغی سلائیڈ ز دکھانے کے بعد مرکزی نمائندہ نے سوالات کے جوابات دیئے.حاضری سات تھی.تاریخ : ۱۳ جون ۱۹۹۰ء مقام : بھلوال مرکزی نمائندگان : مکرم مرزا محمد دین صاحب ناز ، مکرم عبدالرشید صاحب غنی ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: مکرم عبد الرشید صاحب غنی نے زعماء کرام سے مجالس کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.اصلاح وارشاد اور نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.بجٹ کا جائزہ لیا گیا.پانچ بنیادی اخلاق کی طرف توجہ دلائی.مکرم مرزا محمد الدین صاحب ناز نے اصلاح و ارشاد اور تربیت کے بارہ میں توجہ دلائی.حاضری چالیس تھی.خطبہ جمعہ: مکرم مرزا محمد الدین صاحب ناز نے خطبہ جمعہ میں حضور انور کے فرمودہ پانچ بنیادی اخلاق کی طرف توجہ دلائی.حاضری بتالیس تھی.تاریخ : ۸ جولائی ۱۹۹۰ء مقام: چک نمبر۸۴ سرشمیر رو ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مجلس مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے مختصر تقریر کے بعد محاسبہ کیا.بجٹ انصار الله، بجٹ صدر انجمن احمد یہ اور وعدہ جات تحریک جدید و وقف جدید میں مجلس کو اے گریڈ دیا.مرکزی امتحانات میں شمولیت کے فوائد اور برکتیں بیان کیں.تحریص و ترغیب کے لئے حضور انور کے خطبہ ونحن انصار اللہ کے اقتباسات سنائے.درس و تدریس کا سلسلہ جاری کرنے کی ہدایات دیں.اسلامی اصول کی فلاسفی کا خلاصہ بیان کیا.حاضری پچاس تھی.دعوت الی اللہ: مجموعی منصوبے کی بجائے انفرادی کوشش کی رپورٹ بتائی گئی.حضور انور کی ہدایات سنا کر صحیح خطوط پر کام کرنے کی تلقین کی.تاریخ : ۹ جولائی ۱۹۹۰ء مقام: چک ۴۶ شمالی ضلع سرگودها مرکزی نمائندگان: مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید ، مکرم حافظ محمد ابراہیم صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : خدمت دین کے لئے وقت دینے کی طرف توجہ دلائی گئی.نماز با جماعت، ترجمہ نما زیاد کرنے کی طرف توجہ دلائی.مکرم حافظ محمد ابراہیم صاحب نے ایک بار ساری نماز دہرائی اور نماز کے

Page 425

۳۹۹ بارے میں عمومی مسائل بھی بیان کئے.مجموعی حاضری تینتالیس تھی.تاریخ : ۱۰ جولائی ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم مظفر احمد منصور صاحب مربی سلسلہ مقام: دار النصر وسطی ربوه شقر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مکرم مظفر منصور صاحب نے سلائیڈ ز کے ذریعے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری سو تھی.تاریخ : ۲۴ جولائی ۱۹۹۰ء مقام: احمد نگر نز در بوه مرکزی نمائندگان: مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر، مکرم مولوی محمد صدیق صاحب گورداسپوری ررپورٹ : اجلاس عام : مکرم مولانا محمد صدیق صاحب گورداسپوری ، مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے سلائیڈز کے ذریعے تبلیغی مساعی سے روشناس کروایا.حاضری چار سوتھی.تاریخ : ۱۳ جولائی ۱۹۹۰ء مقام : سانگلہ ہل مرکزی نمائندہ: مکرم میاں مبارک احمد صاحب (انصاف کمپنی والے ) مختصر رپورٹ : انفرادی ملاقات: بسلسلہ چندہ تحریک جدید جماعت کے تقریب ہر گھر کا دورہ کیا اور احباب کو اپنے وعدوں پر نظر ثانی کی درخواست کی جس کے نتیجے میں پانچ ہزار چوراسی روپے کا اضافہ ہوا.تربیتی اجلاس : تربیت اولاد کے لئے بڑوں کا عملی نمونہ ضروری ہے.مکرم میاں مبارک احمد صاحب نے احباب کو سادہ زندگی کا عملی نمونہ پیش کرنے کی طرف توجہ دلائی.مجموعی حاضری اڑسٹھ تھی.تاریخ: ۱۵ جولائی ۱۹۹۰ء مقام: گوکھو وال ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم عبدالرشید صاحب غنی قائد مال مختصر رپورٹ : اجلاس عام: تلاوت عہد اور نظم کے بعد مکرم عبد الرشید غنی صاحب نے تربیت اولاد کے عنوان پر تقریر فرمائی.راست گوئی کی خصوصی تلقین کی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے حضور انور کے الفاظ میں انصار کو ان کے مقام اور فرائض کی یاد دہانی کرائی اور شعبہ جات کا محاسبہ کیا.درس و تدریس کا سلسلہ جاری کرنے کی ہدایت کی.اسلامی اصول کی فلاسفی کا مختصر تعارف کرایا.تحریک جدید کے ٹارگٹ کا ذکر کیا.جو کی تھی وہ مکرم چوہدری سعید اختر صاحب کے ایک بھانجے عماد احمد صاحب کی طرف سے پوری کر دی گئی.کل حاضری چھتیں رہی.تاریخ : ۱۶ جولائی ۱۹۹۰ء مقام : شیخو پوره شهر مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب شاد، مکرم عبد الرشید صاحب غنی قائد مال ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم عبدالرشید صاحب غنی نے تربیت اولاد کے موضوع پر تقریر کی اور قرآن کریم کی آیت قُوا أَنفُسكُم أَهلِيكُم نارا کی تشریح کر کے احباب جماعت کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.بعدہ مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے اپنی تقریر شروع کرنے سے قبل اطفال سے نماز ، تلاوت قرآن پاک کا

Page 426

۴۰۰ جائزہ اور اصلاح وارشاد، نماز با جماعت کے بارہ میں حضور انور کے ارشادات پڑھ کر سنائے.احادیث کی روشنی میں احباب جماعت کو نماز با جماعت کی طرف خصوصی توجہ دلائی.پانچ بنیادی اخلاق کے بارے میں دوستوں کو تفصیل سے آگاہ کیا.مجموعی حاضری بجھہتر تھی.تاریخ: ۱۹ جولائی ۱۹۹۰ء مقام : لاہور مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مکرم شیخ مبارک احمد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء اعلیٰ وضلعی عاملہ: دارالذکر لاہور میں بعد نما زعصر اجلاس منعقد ہوا مکرم ملک منوراحمد صاحب جاوید اور مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے وقت کی قربانی کرنے ، عہدیداروں کو خود نمونہ بنے ، پہلے اپنے گھروں میں درس کا انتظام کرنے اور پھر دوسرے گھرانوں کی طرف توجہ کرنے کی تلقین کی اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.شعبہ مال کے کام کا جائزہ لیا گیا.وعدہ جات تعمیر گیسٹ ہاؤس کی جلد ادائیگی کی تلقین کی.حاضری چالیس تھی.اجلاس عام : نماز مغرب کے بعد وحدت کالونی کی مجلس کا اجلاس عام بیت التوحید میں ہوا.مکرم قائد صاحب وقف جدید نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعض نصائح پڑھ کر سنا ئیں بعد ازاں مکرم قائد صاحب تحریک جدید نے قبولیت دعا کے واقعات سنا کر حضور انور کے خطبہ عید کی روشنی میں عبادتوں کا معیار بلند کرنے ، دعوت الی اللہ کے کام میں وسعت پیدا کرنے اور اس کے طریق نیز تحریک جدید کے مالی جہاد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی تلقین کی.بعد ازاں دس اطفال میں ٹھیک جواب دینے پر انعام کے طور پر مطبوعہ نماز مترجم اور درنمین دی گئی.حاضری بہتر تھی.تاریخ : ۲۰ جولائی ۱۹۹۰ء مقام : کھر پر ضلع قصور مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید، مکرم شیخ مبارک احمد صاحب مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: کھر پیڑ میں رشتہ ناطہ کے موضوع پر خطبہ جمعہ دیا گیا اور بتایا گیا کہ ما مورمن اللہ نے جن باتوں کے کرنے کی تلقین کی ہے، ان کو کرنا ہی موجب رضائے الہی ہے.حاضری چھیاسٹھ تھی.تاریخ : ۲۰ جولائی ۱۹۹۰ء مقام: جوڑا مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید مکرم شیخ مبارک احمد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : جوڑا میں بعد نماز عصر دوستوں کو خدمت دین کے لئے وقت دینے مجالس کے بار بار دورے کرنے ، ان میں تربیتی اور تعلیمی بیداری پیدا کرنے کی تلقین کی.ضلع قصور کے احباب کی اقتصادی اٹھان کے لئے بھی کام کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری دس تھی.تاریخ : ۲۰ جولائی ۱۹۹۰ء مقام: قصور مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منوراحمد صاحب جاوید، مکرم شیخ مبارک احمد صاحب

Page 427

۴۰۱ مختصر رپورٹ : جائزہ : قصور میں شعبہ جات کا جائزہ لیا گیا.حضور انور کو خطوط لکھنے کی طرف توجہ دلائی گئی.اہل خانہ کو کیسٹ سنانے ، دعوت الی اللہ کے تحت مجالس سوال و جواب کا انعقاد کرنے اور غیر از جماعت دوستوں کور بوہ لانے کی طرف توجہ دلائی.حاضری تئیس تھی.تاریخ : ۲۰ جولائی ۱۹۹۰ء مقام : سلانوالی ضلع سرگودھا مرکزی نمائنده: مکرم محمود احمد صاحب باجوہ انسپکٹر انصاراللہ پاکستان مختصر رپورٹ: میٹنگ زعماء حلقہ جنوبی: مرکزی نمائندہ نے زعماء صاحبان کو حضور انور کے ۵ جون ۱۹۹۰ء کے خطبہ کی روشنی میں بجٹ کے سلسلے میں توجہ دلائی.تمام مجالس کا مالی جائزہ پیش کر کے وصولی کی طرف توجہ دلائی گئی.تربیت اولا داور نماز با جماعت کی پابندی کرنے کی تاکید وتلقین کی گئی.حاضری زعماء پانچ تھی.خطبہ جمعہ: سیرت نبی صلی اللہ علیہ وسلم مکرم مربی صاحب سلانوالی نے خطبہ جمعہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پر پڑھا.جمعہ کی نماز کے بعد جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم ہوا.حاضری چھپن تھی.تاریخ : ۲۰ جولائی ۱۹۹۰ء مقام: لالیاں مرکزی نمائندہ : مکرم میاں مبارک احمد صاحب ( انصاف کمپنی والے ) مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: بعد نماز جمعہ مکرم ناصر احمد صاحب نے تربیتی اجلاس میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر ، مکرم محمد اور لیس صاحب نے نماز با جماعت کی اہمیت اور مکرم میاں مبارک احمد صاحب نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور عبادات کے موضوعات پر تقاریر کیں اور صدر صاحب جماعت احمدیہ نے عملی نمونہ کی طرف توجہ دلائی.اجلاس کے آخر پر چندہ تحریک جدید کی یاددہانی کرائی گئی.حاضری سنتالیس تھی.تاریخ : ۲۲ جولائی ۱۹۹۰ء مقام: چک نمبر ۹ پنیا ر ضلع سرگودها مرکزی نمائندگان: مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا قائد عمومی، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مربی سلسله مختصر رپورٹ : اجلاس عام مکرم اسلم صاحب شاد نے تلاوت اور نظم کے بعد شعبہ جات کا جائزہ لیا.نماز با جماعت نماز با ترجمه قرآن کریم ناظرہ کی طرف توجہ دلائی اور حضور انور کے خطبہ جمعہ ۲۴ نومبر کا اقتباس سنایا گیا.بعدہ مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے اپنے خطاب میں جماعت پر خدا تعالیٰ کے انعامات اور نشانات کا ذکر کیا اور پانچ بنیادی اخلاق میں سے مضبوط عزم و ہمت کے بارے میں واقعات سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے سنائے.آخر میں مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے تربیت اولا د اور انصار بھائیوں کو اپنا عملی نمونہ پیش کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری میں تھی.تاریخ : ۲۶ جولائی ۱۹۹۰ء مقام : دارالذکر فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد شاہد صاحب ایم.اے مختصر رپورٹ: مجلس مذاکرہ : یہ اجلاس مکرم چوہدری احمد دین صاحب کی صدارت میں ہوا.مرکزی نمائندہ نے

Page 428

۴۰۲ احمدیت کا مختصر تعارف اور اکناف عالم میں اشاعت دین کے سلسلے میں جماعت احمدیہ کی خدمات پیش کیں اس کے بعد مجلس سوال و جواب ہوئی.حاضری باسٹھ تھی.ان میں ستائیس غیر از جماعت بھی شامل تھے.ترسیل لٹریچر : محرم کے موقع پر شعبہ اشاعت نے احباب و معززین کو پیغام حق پہنچانے کی غرض سے حضرت امام حسین کا عالی مقام جس میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا ایک اقتباس شامل ہے ، دوسو پچاس اہم شیعہ احباب آئمہ اور معززین کو داعیان الی اللہ کے تعاون سے فوٹو کا پیاں کروا کر ارسال کیا.تاریخ: ۲۷ جولائی ۱۹۹۰ ء مقام مردان مرکزی نمائندگان : مکرم مبشر احمد صاحب ناصر مربی سلسله، مکرم خواجہ مظفر احمد صاحب مربی سلسله مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم مبشر احمد صاحب نے تربیت اولا د اور تحریک جدید کے موضوع پر خطبہ دیا.جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم: بعد نماز جمعہ جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم ہوا جس میں مکرم خواجہ مظفر احمد صاحب مربی سلسلہ مردان نے تیمارداری خلق عظیم کا حصہ ہے کے موضوع پر اور مکرم مبشر احمد صاحب ناصر نے ”لقاء الہی کے موضوع پر تقاریر کیں.حاضری ستاون تھی.تاریخ : ۲۷ جولائی ۱۹۹۰ء مقام: اچینی پایاں مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا قائد عمومی مررپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے خطبہ جمعہ میں جماعت پر خدا تعالیٰ کے فضل و انعامات اور نشانات کا ذکر کر کے ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.باہمی اخوت و محبت ، تربیت اولاد، نماز با جماعت اور دعا کی تلقین کی.قبولیت دعا کے واقعات سنائے.نماز جمعہ کے بعد سوالات کے جواب دیئے.حاضری ستر تھی.تاریخ : ۲۷ جولائی ۱۹۹۰ء مقام پشاور مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مربی سلسلہ ررپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے نئی صدی کے تقاضے اور پانچ بنیادی اخلاق کے موضوعات پر خطبہ کیا.مختصر اجلاس عام : نماز جمعہ کے بعد وفات مسیح کے موضوع پر دو تقاریر کے بعد مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے غیر از جماعت احباب کی طرف سے پیش کئے جانے والے دلائل پر تبصرہ کیا.اس کے بعد سوالات ہوئے.حاضری ایک سو میں تھی.تاریخ : ۲۹ جولائی ۱۹۹۰ء مقام : تخت ہزارہ مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر ررپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب وعشاء اجلاس عام میں مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے عہد یداروں کو وقت کی قربانی کرنے کی طرف توجہ دلائی اس سلسلہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی وفات کے موقع پر حضرت خلیفہ اسیح الثانی کے عہد کرنے کا واقعہ پیش کیا اور پانچ بنیادی اخلاق خصوصاً سچائی کی طرف توجہ دلائی.

Page 429

۴۰۳ اس سلسلہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا واقعہ مقدمہ ڈاکخانہ پیش کر کے احباب خود کو اور اپنی اولا د کوسچائی پر کار بند کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار ، خدام اور اطفال پچپن تھی.تاریخ : ۳ اگست ۱۹۹۰ء مقام: سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم عبدالرشید صاحب غنی قائد مال ، کرم محمود احمد صاحب باجوہ انسپکٹرمال مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: تمام زعماء مجالس سے فرداً فرداً بالتفصیل مجالس کی مساعی شعبہ تربیت اور اصلاح وارشاد کے بارے میں جائزہ لیا گیا.جائزے کے بعد تمام زعماء مجالس کو نماز با جماعت، پانچ بنیادی اخلاق اور اصلاح وارشاد کے بارے میں ہدایات دیں.حاضری زعماء ستر تھی.دوره آزاد کشمیر کوٹلی ، میر پور، میرا بھڑ کا اور نگیال دنیال کے لئے مکرم شیخ مبارک احمد صاحب اور مکرم رفیق احمد صاحب جاوید تشریف لے گئے.۳ اگست کو آرام باڑی ضلع کوٹلی میں ضلعی اجتماع میں شرکت کی.تاریخ : ۳ اگست ۱۹۹۰ء مقام : کوٹلی مختصر رپورٹ مجلس سوال و جواب: بعد نماز مغرب سوال و جواب کی مجلس ہوئی.سوالات کے جوابات مکرم رفیق احمد صاحب جاوید اور مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے دیئے.تاریخ : ۴ اگست ۱۹۹۰ء مقام : میرپور مختصر رپورٹ : اجلاس عام : شام ۵ بجے اجلاس تھا حاضری صرف پانچ ہونے کی وجہ سے با قاعدہ تقاریر نہ ہوسکیں.موجودہ احباب کو نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی گئی اور کچھ دیگر امور بھی بیان کئے خصوصاً دعوت الی اللہ.حاضری پانچ تھی.تاریخ : ۴ اگست ۱۹۹۰ء مقام: میرا بھڑ کا مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے تربیتی لحاظ سے اللہ تعالیٰ سے لگاؤ کی طرف توجہ دلائی.مکرم رفیق احمد صاحب جاوید نے احسن رنگ میں دعوت الی اللہ کرنے کی تلقین کی.حاضری مجموعی نوے تھی.تاریخ : ۴ اگست ۱۹۹۰ء مقام : نگیال دنتال مختصر رپورٹ : انفرادی جائزہ: احباب سے انفرادی جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.حاضری مجموعی پندرہ تھی.تاریخ:۶ اگست ۱۹۹۰ء مقام : فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم عبد الرشید صاحب غنی قائد مال ، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : اجلاس زعامت ہائے علیاء: نماز مغرب کے بعد مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید کی صدارت میں اجلاس ہوا.مکرم عبد الرشید صاحب غنی نے صدر محترم کے پیغامات پڑھ کر سنائے.اس کے بعد تربیت

Page 430

۴۰۴ کے بارے میں تفصیلی ہدایات دیں.تعمیر گیسٹ ہاؤس کے لئے چندہ کی وصولی کی تحریک کی.مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب ناظم ضلع نے مبلغ پچاس ہزار روپے وعدہ فرمایا.اس کے بعد مکرم ملک منور احمد صاحب نے شعبہ اصلاح وارشاد کے بارے میں تفصیلی ہدایات دیں اور کار کردگی کا بھر پور جائزہ لیا.زیارت مرکز ربوہ کے لئے احباب سے فرداً فرداً وعدہ لیا کہ وہ اگست میں کتنے کتنے احباب کو ربوہ لائیں گے.نماز با جماعت پر تفصیلی روشنی ڈالی.بچوں کونماز میں ساتھ لانے کی تلقین کی.فیصل آباد کے حلقہ جات میں اجلاس منعقد کروانے کو کہا.یہ اجلاس ہر ماہ کی یکم تاریخ کو ہوں گے.حاضری دارالذکر اور دار الفضل A تھی.تاریخ : ۷ اگست ۱۹۹۰ء مقام طاہر آبا در بوہ مرکزی نمائندگان: مکرم مرز امحمد الدین صاحب نا ز نا ئب صدر، مکرم زعیم اعلیٰ صاحب ربوہ مختصر رپورٹ: تربیتی اجلاس: بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس عام میں مکرم مرزا محمد الدین صاحب ناز نے دعا کی اہمیت اور قبولیت دعا کے نشان پر تقریر کی اور دعاؤں پر زور دینے کی طرف توجہ دلائی.حاضری مجموعی قریباً پچہتر تھی.تاریخ: 9 اگست ۱۹۹۰ء مقام محمود آباد جہلم مرکزی نمائندگان : کرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر ، کرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا قائد عمومی مکرم جمیل الرحمن صاحب رفیق مربی سلسله ررپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب مکرم امیر صاحب ضلع جہلم کی صدارت میں اجلاس ہوا.پہلے مکرم جمیل الرحمن صاحب رفیق نے یک جہتی اور اتحاد کی اہمیت بیان کی اور اطاعت نظام پر تفصیل کے ساتھ تقریر کی.بعدہ مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے باہمی اخوت اور بدظنی اور غیبت سے اجتناب کی طرف توجہ دلائی.آخر میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے نماز با تر جمہ اور نماز با جماعت، تلاوت قرآن کریم اور دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں جائزہ لیا.حاضری مجموعی تہتر تھی.تاریخ : ۱۲ اگست ۱۹۹۰ء مقام : تخت ہزارہ ضلع سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس، مکرم محمد اسلم صاحب شاد، مکرم غلام حسین صاحب مر رپورٹ : اجلاس عام نماز مغرب و عشاء کے بعد تلاوت قرآن کریم سے اجلاس کا آغاز ہوا.جس میں پہلے مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے تربیت اولاد کے موضوع پر تقریر کی.اس کے بعد مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ ہماری تربیتی کوششوں کا بڑا مقصد ہے کہ ہمیں اسلام واحمدیت کی حقیقی روح حاصل ہو جائے اور اس کا بڑا ذریعہ دعا ہے.نیز آپ نے حضرت مسیح موعود کے قبولیت دعا کے نشانات کا تذکرہ فرمایا.مجموعی حاضری دوسو بتیس تھی.تاریخ : ۱۳ اگست ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف مقام: نصیر آبا در بوه

Page 431

۴۰۵ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے احباب جماعت کو نماز با جماعت اور دیگر تربتی امور کی طرف توجہ دلائی.حاضری دوسو پینتیس تھی.تاریخ : ۱۷ اگست ۱۹۹۰ء مقام: گوجره مرکزی نمائندگان : مکرم مرز امحمد الدین صاحب ناز نا ئب صدر، مکرم عبدالرشید صاحب غنی قائد مال مختصر رپورٹ : نماز جمعہ: مکرم مرزا محمد الدین صاحب ناز نے نماز جمعہ پڑھائی جس میں تربیت کے موضوع پر بنیادی اخلاق کے بارہ میں تلقین کی.تاریخ : ۱۷ اگست ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم میاں مبارک احمد صاحب مقام چنیوٹ مختصر رپورٹ: تربیتی اجلاس : بعد نماز جمعہ اجلاس عام میں مرکزی نمائندہ نے نماز با جماعت ، تربیت اولاد، مطالعہ کتب ، مطالعه قرآن کریم اور آپس میں ہمدردی کے موضوعات پر تقریر کی.اس کے بعد مکریم مربی صاحب چنیوٹ نے دعا کی اہمیت پر تقریر کی.دعا کے ساتھ اجلاس برخاست ہوا.مجموعی حاضری ستائیس تھی.تاریخ : ۱۴ اگست ۱۹۹۰ء مقام: نصیر آبا در بوه مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف مختصر رپورٹ : مرکزی نمائندہ نے نماز با جماعت اور دیگر تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری مردوزن دوسو پینتیس تھی.تاریخ : ۱۳ اگست ۱۹۹۰ء مقام : بیت النور لاہور مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف ، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے تقریر کی.کل حاضری تین سو پچاس رہی.تاریخ : ۱۹ اگست ۱۹۹۰ء مقام سمن آباد فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: مرکزی نمائندہ نے بعد نماز مغرب مجلس مذاکرہ میں احمدیت کا جامع تعارف پیش کیا اور سوالات کے جوابات موثر رنگ میں دیئے.حاضری پندرہ غیر از جماعت سمیت پچپن تھی.تاریخ : ۲۰ اگست ۱۹۹۰ء مقام : چک ۳۳ جنوبی ضلع سرگودها مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید مکرم شیخ مبارک احمد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب و عشاء کے بعد جلسہ کی کاروائی تلاوت سے شروع ہوئی.مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے حضور انور کے خطبہ عید کی روشنی میں احباب جماعت کو نماز با جماعت کی پابندی،

Page 432

۴۰۶ دعوت الی اللہ کے کام میں بھر پور شرکت خصوصاً غیر از جماعت احباب کو ربوہ لانے نیز مالی قربانی میں حصہ لینے، خاص طور پر تحریک جدید میں معیاری وعدہ جات کرنے اور اس کی ادائیگی کی طرف توجہ دلائی ، ایک دوست نے چار سو روپے کا اضافہ کیا.حاضری مجموعی اکتیں تھی.تاریخ : ۲۱ اگست ۱۹۹۰ء مقام: دار الفتوح ربوه مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا مبشر احمد صاحب کاہلوں مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مرکزی نمائندہ نے اپنی تقریر میں احباب کو عبادت کی حقیقت اور ضرورت سے آگاہ کیا.حاضری انتالیس تھی.تاریخ : ۲۳ اگست ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم میاں مبارک احمد صاحب مقام : خانیوال شہر مختصر رپورٹ: تربیتی اجلاس: بعد نماز جمعہ تربیتی اجلاس ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مکرم ملک اقبال احمد صاحب نے وقف جدید اور مکرم میاں مبارک احمد صاحب نے تحریک جدید اور نماز با جماعت کے موضوعات پر تقریر کی.ہفتہ وصولی تحریک جدید ۳۱ اگست تا ۷ ستمبر منانے اور وصولی سو فیصد کے لئے کوشش کرنے کی تحریک کی.کل حاضری اکیالیس تھی.تاریخ : ۲۳ اگست ۱۹۹۰ء مقام ملتان مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم ملک منصور احمد صاحب عمر مربی سلسله، مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر مربی سلسله مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم ملک منصور احمد صاحب عمر اور مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے تربیتی تقاریر میں خلافت سے وابستگی اور پانچ بنیادی اخلاق نمایاں طور پر پیدا کر نے کی تلقین کی.مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے مجلس سوال و جواب عمدگی سے نبھائی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے دعوت الی اللہ اور امتحانات میں شمولیت کا جائزہ لیا.دعوت الی اللہ کا صحیح طریق بتایا.مرکزی امتحانات میں شمولیت کے لئے تعداد انصار بڑھانے کی طرف توجہ دلائی.اجلاس میں ستر مرد اور تمیں خواتین حاضر تھیں.تاریخ : ۲۴ اگست ۱۹۹۰ء مقام : مظفر گڑھ مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر انصار الله مختصر رپورٹ : ضلعی اجلاس عاملہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے صبح دس بجے اجلاس میں ہدایات دیں.جائزہ پیش کیا.تحریک جدید کے ٹارگٹ کو پورا کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری پندرہ تھی.خطبہ جمعہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے خطبہ جمعہ میں حضرت خلیفہ امسیح الرابع کے بیان کردہ پانچ بنیادی اخلاق میں ترقی کرنے اور دعوت الی اللہ میں موثر حصہ لینے اور منظم طریق پر اس فرض کو ادا کرنے کی ہدایات

Page 433

۴۰۷ دیں.حاضری مردوزن قریباً پچاس تھی.تاریخ : ۲۴ اگست ۱۹۹۰ء مقام: کوٹ اڈو مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نا ئب صدر انصار اللہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے انصار کے شعبہ جات کے متعلق ہدایات دیں.ہفتہ تحریک جدید کی یادہانی کرائی.مجلس سوال وجواب منعقد کی.قریباً ایک درجن سوالات کے جوابات دیئے.مجموعی حاضری چالیس تھی.تاریخ: ۲۴ اگست ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مربی سلسلہ مقام : ڈیرہ غازی خان مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: زعماء مجالس سے ان کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.حاضری ہا تھی.خطبہ جمعہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے مثالی احمدی کے موضوع پر خطبہ دیا.خطبہ کے بعد مجلس سوال و جواب ہوئی.مجموعی حاضری تین سو تھی.تاریخ : ۲۷ اگست ۱۹۹۰ء مقام : پنڈی بھٹیاں مرکزی نمائندگان : مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید ، مکرم میاں مبارک احمد صاحب ر رپورٹ : تربیتی اجلاس: بعد نماز مغرب پیرا نکی کے مقام پر تربیتی اجلاس ہوا.حاضرین کو تربیتی امور، درس قرآن کریم ، کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام نماز با جماعت کی ادائیگی اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری مجموعی سات تھی.تاریخ: ۲۸ اگست ۱۹۹۰ء مقام : ناصر آبا در بوه مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا مبشر احمد صاحب کاہلوں مربی سلسلہ مختصر رپورٹ اجلاس عام مرکزی نمائندہ نے اپنی تقریر میں عبادت کی حقیقت اور ضرورت سے آگاہ کیا.حاضری تین سو میں تھی.تاریخ: ۲۹ اگست ۱۹۹۰ء مقام : فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب ناظم ضلع کے مکان واقع بٹالہ کالونی میں مجلس مذاکرہ مکرم چوہدری عبد الغنی صاحب، زعیم اعلی مجلس دارالذکر فیصل آباد کی صدارت میں ہوئی.پروگرام کے مطابق سے پہلے ایک غیر از جماعت سعید نوجوان حافظ قرآن قاری صاحب نے خوش الحانی سے تلاوت قرآن کریم کی.اس کے بعد مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے احمدیت کا تعارف جامع رنگ میں پیش کیا.بعدۂ مولا نا موصوف نے سوالات کے جوابات دیئے.حاضری سینتیں احمدی احباب اور چونتیس غیر از جماعت تھی.

Page 434

۴۰۸ تاریخ : ۳۱ اگست ۱۹۹۰ء مقام : فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم مولانا محمد اعظم اکسیر صاحب مختصر رپورٹ : شمولیت ضلعی اجتماع مجالس چکوال.تاریخ : یکم ستمبر ۱۹۹۰ء مقام : حلقه سمن آبا دمحله سعود آبا دفیصل آباد مرکزی نمائنده : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مختصر رپورٹ: تربیتی اجلاس : نماز مغرب و عشاء کے بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے تربیتی تقریر کی جس میں حضورانور کے بیان فرمودہ پانچ بنیادی اخلاق اور نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.دعوت الی اللہ اور مرکزی امتحان میں شمولیت کا جائزہ لیا.حاضری انصار، خدام، اطفال پینسٹھ تھی.تاریخ : یکم ستمبر ۱۹۹۰ء مقام: دارالذکر پیپلز کالونی فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: مرکزی نمائندہ نے تربیتی اجلاس میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم ، سیرت مسیح موعود علیہ السلام اور دعوت الی اللہ کے عنوانات پر تقریر کی.اجلاس کی صدارت مکرم چوہدری عبدالغنی صاحب زعیم اعلیٰ انصار اللہ نے کی.حاضری ساٹھ تھی.تاریخ یکم ستمبر ۱۹۹۰ء تاریخ : یکم ستمبر ۱۹۹۰ء مقام: کریم آباد فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مرکزی نمائندہ نے سیرت النبی کے موضوع پر تقریر کی.حاضری قریباً پینسٹھ تھی.مقام : چک ۲۷۵ کرتار پورضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید ، مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مربی مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب ناظم ضلع فیصل آباد مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے ۱۹۸۸ء تا ۱۹۹۰ء کی ظاہر ہونے والی تائیدات اور آسمانی نشانات کا ایمان افروز انداز میں ذکر کرتے ہوئے جماعتی ذمہ داریوں خصوصاً نماز با جماعت کی ادائیگی ، دعوت الی اللہ اور انفاق فی سبیل اللہ کی طرف مؤثر انداز میں توجہ دلائی.حاضری مرد وزن ایک سوا کیس تھی.تاریخ : ۴ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام : فیکٹری امیر یار بوہ مرکزی نمائندے: مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف، مکرم مولوی محمد صدیق صاحب گورداسپوری زعیم اعلی ربوه تصر رپورٹ تربیتی اجلاس مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے حقوق العباد کے بارے میں احادیث کی روشنی میں تلقین کی.حاضری چور اسی تھی.

Page 435

۴۰۹ تاریخ : ۶ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام: لاہور مرکزی نمائندگان: مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید، مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : مرکزی نمائندگان نے ضلعی اجتماع لاہور میں شرکت کی.تاریخ : ۶ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام کراچی مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : مرکزی نمائندگان نے ضلعی اجتماع کراچی میں شرکت کی.تاریخ: ۶، ۷ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام : فیروز والہ ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندے: مکرم عبدالوہاب احمد صاحب، مکرم مظفر احمد منصور صاحب مربیان سلسله مختصر رپورٹ : اجلاس لجنہ : بعد نماز عصر مکرم عبدالوہاب صاحب نے لجنہ کے اجلاس میں تربیت اولاد کے موضوع پر تقریر کی اور موجودہ حالات کے مطابق اہم ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.حاضری ہیں تھی.اجلاس عام نماز مغرب و عشاء کے بعد مکرم عبد الوہاب صاحب نے سیرت النبی کے موضوع پر احباب جماعت سے خطاب کیا اور مکرم مظفر منصور صاحب نے سلائیڈ زلیکچر دیا اور تصاویر کے ساتھ ساتھ تعارف بھی کروایا.حاضری ایک سو پچاس بمعہ سات غیر از جماعت تھی.درس: بعد نماز فجر تعلیم القرآن کے موضوع پر درس دیا گیا.مکرم مظفر منصور صاحب نے شعبہ جات کا جائزہ لیا اور دعوت الی اللہ کی اہمیت سے آگاہ کیا.حاضری پندرہ تھی.دورہ ضلع تھر پارکر مکرم محمد اسلم شاد صاحب قائد عمومی نے ۶ سے ۱۰ ستمبر ۱۹۹۰ء تک اور صدرمحترم نے ۷ اور ۸ ستمبر ۱۹۹۰ء کو ضلع تھر پارکر کا دورہ کیا.تاریخ : ۶ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام: کنری سندھ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم سیف علی صاحب شاہد ناظم ضلع تھر پار کر نے تقویٰ کے بارے میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات پڑھ کر سنائے اس کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے دور ابتلاء کے ثمرات ، جماعت پر اللہ تعالیٰ کے فضلوں اور ترقی کا ذکر کیا اور ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی نیز تربیت اولاد، پانچ بنیادی اخلاق، قیام نماز اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری اڑسٹھ تھی.اجلاس زعماء: اجلاس عام کے بعد زعماء مجالس کا اجلاس ہوا فرداً فرد جائزہ لیا گیا.شعبہ عمومی، تربیت، تعلیم ، مال اور اصلاح وارشاد کے بارے میں تفصیلی ہدایات دیں گئیں.حاضری زعماءسو فیصد تھی.تاریخ : ۶ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام : محمود آبادسندھ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس عام میں مکرم قائد عمومی صاحب نے نماز باترجمہ،

Page 436

۴۱۰ تلاوت اور داعیان الی اللہ کے بارے میں حضور انور کے ارشادات کی روشنی میں توجہ دلائی.نیز موجودہ دور میں جماعت کی ترقی ، تربیت اولاد، پانچ بنیادی اخلاق، قیام نماز ، لقاء الہی اور قبولیت دعا کے بارے میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے واقعات بیان کئے.حاضری مجموعی چورانوے تھی.تاریخ : ۷ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام : مٹھی سندھ مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم صدر صاحب مجلس نے نماز جمعہ پڑھائی جس میں آپ نے دعا کی اہمیت، قبولیت دعا کے نشانات بیان کرتے ہوئے دعا کی طرف توجہ دلائی.اجلاس زعماء مجالس : بعد نماز ظہر و عصر حلقہ کے زعماء مجالس کی میٹنگ ہوئی جس کی صدارت صدر محترم نے کی.پہلے مکرم قائد صاحب عمومی نے شعبہ جات کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.اس کے بعد صدر محترم نے تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی اور تیسری شرط بیعت میں بتائی گئی باتوں کی پابندی کرنے ، نماز جمعہ، نماز با ترجمہ، قرآن کریم ناظرہ، مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام ، دعوت الی اللہ اور بچوں کو چندے کی عادت ڈالنے کی طرف توجہ دلائی.نیز اولاد کے لئے دعا اور گھروں میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی سیرت کے واقعات بیان کرنے کی طرف توجہ دلائی.تحریک جدید کا پس منظر ، اہمیت اور ثمرات کا تفصیل سے ذکر کیا.تاریخ : ۹ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام : نفیس نگر ضلع تھر پارکر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز ظہر و عصر اجلاس کی کاروائی شروع ہوئی.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے جماعت پر دور ابتداء میں خدا تعالیٰ کے فضلوں اور ترقیات کا ذکر کیا.اس کے بعد تربیت اولاد، پانچ بنیادی اخلاق ، قیام نماز با جماعت اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے قبولیت دعا کے نشانات اور اللہ تعالیٰ سے زندہ تعلق قائم کرنے کی طرف توجہ دلائی.مجموعی حاضری ایک سو اکتیس تھی.تاریخ: 9 ستمبر ۱۹۹۰ء مقام : نوکوٹ ضلع تھر پارکر ررپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب وعشاء اجلاس عام میں تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے جماعت کی ترقی ، قیام نماز عملی نمونہ قائم کرنے ، دعوت الی اللہ اور اطاعت نظام جماعت کی طرف توجہ دلائی.حاضری اٹھارہ تھی.تاریخ: ۰ استمبر ۱۹۹۰ء مختصر رپورٹ : درس: نماز فجر کے بعد تربیت اولاد کے موضوع پر درس قرآن کریم دیا.تاریخ : ۱۰ستمبر ۱۹۹۰ء مقام: نصرت آباد ضلع تھر پارکر مقام : ناصر آباد ضلع تھر پارکر مختصر رپورٹ : بعد نماز مغرب وعشاء اجلاس کی کاروائی شروع ہوئی.سب سے پہلے اطفال سے دینی معلومات ، نماز سادہ، نماز با ترجمہ اور قرآن کریم ناظرہ کا جائزہ لیا گیا.تلاوت، عہد اور نظم کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے اس دور میں اللہ تعالیٰ کے فضلوں ، نشانات اور جماعت کی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے ذمہ داریوں کی طرف

Page 437

۴۱۱ توجہ دلائی.تربیت اولاد، پانچ بنیادی اخلاق ، قیام نماز ، دعوت الی اللہ اور قبولیت دعا کے نشانات کا ذکر کرتے ہوئے دعا کی طرف توجہ دلائی.حاضری چوہتر تھی.تاریخ: ۷ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام: بھلوال مرکزی نمائندہ: مکرم میاں مبارک احمد صاحب ( انصاف کمپنی والے ) نقر رپورٹ تربیتی اجلاس بعد نماز جمعہ مرکزی نمائندہ نے تربیتی اجلاس میں حضور انور کے خطبہ جمعہ کے ۱۴ اقتباس پڑھ کر سنائے اور تحریک جدید کا جائزہ لیا.حاضری انصار ، خدام ، لجنات آٹھ تھی.تاریخ : ۷ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام: گجرات مرکزی نمائندگان : مکرم مرزا غلام احمد صاحب، مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر، مکرم عبدالرشید صاحب غنی مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب کی صدارت میں اجلاس عام ساڑھے نو بجے شروع ہوا.تلاوت، نظم اور عہد کے بعد مکرم عبدالرشید صاحب غنی نے تربیت اولا د پر تقریر کی.سورۃ لقمان کی آیت بابت تربیت اولاد کی تلاوت کے بعد حضرت مسیح موعود کی کتب سے اقتباسات پڑھ کر سنائے.اس کے بعد مکرم محمد شفیع صاحب سلیم ناظم ضلع نے زعماء اور اراکین کو ہدایات دیں.بعدہ پر وفیسر بشارت ربانی صاحب نے حفظان صحت کے اصول بیان کئے.مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر نے اصلاح وارشاد اور ہماری ذمہ داریوں پر تقریر کی.آخر میں مکرم مرزا غلام احمد صاحب نے اپنی صدارتی تقریر میں اخوت ، محبت کے بارے میں حضرت اقدس مسیح موعود کے ارشادات پڑھ کر سنائے اور اس سلسلہ میں ذمہ داریوں کو ادا کرنے کے لئے ہدایات دیں.تاریخ: ۷ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام: گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم عبدالوہاب صاحب، مکرم مظفر منصور صاحب مربیان سلسله مختصر رپورٹ : ضلعی داعیان الی اللہ : مکرم عبد الوہاب صاحب نے دعوت الی اللہ ایک اہم فریضہ اور اس کی پر حکمت راہیں کے موضوع پر خطاب کیا.حاضری مجالس چھتیں جب کہ نمائندگان دوسو تھے.نماز جمعہ: مکرم عبد الوہاب صاحب نے خطبہ جمعہ میں ایمان کی حقیقت سے متعلق امور بیان گئے اور بتایا کہ حقیقی ایمان اور اس کا حصول کیسے ممکن ہے.حاضری قریباً پانچ صد تھی.مجلس سوال وجواب : نماز جمعہ کے بعد سوال و جواب ہوئی جس میں مکرم عبدالوہاب صاحب، مکرم مظفر منصور صاحب، مکرم محمد یسین ربانی صاحب اور مکرم مرزا ناصر محمود صاحب مربیان سلسلہ نے جوابات دیئے.حاضری ایک سو تھی.تاریخ : ۹ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام : چک ۹۶ صریح ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مجلس، مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب ناظم ضلع ، مکرم چوہدری احمد الدین صاحب سیکرٹری تحریک جدید مختصر رپورٹ : اجلاس عام : تلاوت، عہد اور نظم کے بعد مکرم چوہدری احمد الدین صاحب سیکرٹری تحریک جدید نے

Page 438

۴۱۲ دعوت الی اللہ اور مالی قربانیوں کی اہمیت پر مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب نے اطاعت اور دیگر مالی تحریکات پر تقریریں کیں.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے جائزہ لیا.دعوت الی اللہ کے لئے منظم کوشش کی تلقین کی.مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود، وقف نو اور جامعہ احمدیہ میں داخلہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری ایک سو پندرہ تھی.تاریخ : ۱ استمبر ۱۹۹۰ء مقام: رحمت بازار غلہ منڈی ربوہ مرکزی نمائنده: مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور ناظر اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: مرکزی نمائندہ نے السلام علیکم کہنے ، راستہ کے حقوق ، نماز با جماعت اور باہمی اخوت و محبت کو فروغ دینے کے موضوعات پر تقریر کی.تاریخ : ۳ استمبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مقام : چک ۴۶ شمالی ضلع سرگودہا مختصر رپورٹ : اجلاس عام و سلائیڈز : بعد نماز عشاء اجلاس عام میں مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ کی اہمیت اور اس کے موثر ذرائع کے بارے میں تقریر کی.بعد ازاں سلائیڈ ز دکھا ئیں.حاضری مرد تمیں ،مستورات پچپیں اور غیر از جماعت چار تھی.تاریخ : ۳ استمبر ۱۹۹۰ء مقام: چندر کے منگولے مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تربیت مختصر رپورٹ: اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی.مقام: دانہ زید کاضلع سیالکوٹ تاریخ : ۳ استمبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مجلس مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے اطاعت اور خدمت دین کے موضوعات پر مفصل تقریر کی.حاضری دوصد تھی.اجلاس زعماء: جمعہ کے بعد اجلاس زعماء میں دعوت الی اللہ اور مطالعہ کتب کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: ۸ استمبر ۱۹۹۰ء مقام: دارالرحمت وسطی ر بوه مرکزی نمائندہ: مکرم حافظ مظفر احمد صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام مکرم حافظ صاحب نے نماز باجماعت کی پابندی اور اپنے اندر اعلیٰ اخلاق پیدا کرنے کی تلقین کی.نیز گھر گھر جا کر نمازوں کی طرف توجہ دلانے کی ہدایت فرمائی.حاضری ایک سو تینتالیس تھی.تاریخ: ۸ استمبر ۱۹۹۰ء مقام: بشیر آبا دسندھ مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس مختصر رپورٹ : اجلاس عام صدر محترم کی صدارت میں اجلاس عام ہوا جس میں صدر محترم نے تربیت اولاد کے

Page 439

موضوع پر تقریر کی.۴۱۳ تاریخ : ۲۲ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام: پیپلز کالونی فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مربی سلسلہ مختصر رپورٹ مجلس مذاکرہ محفل سوال و جواب: مکرم چوہدری عبد الغنی صاحب زعیم اعلی مجلس دار الذکر فیصل آباد کی صدارت میں مرکزی نمائندہ نے احمدیت کا مختصر تعارف اور جماعت احمدیہ کے ذریعہ اکناف عالم میں اشاعت دین کی مساعی کا خلاصہ پیش کیا.اس کے بعد مرکزی نمائندہ نے بارہ سوالات کے جوابات دیئے.حاضری اکیس تھی.تاریخ : ۲۳ستمبر ۱۹۹۰ء مقام: چک ۸۸ ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا دین محمد صاحب شاہد مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: نماز مغرب سے قبل احمد یہ بیت الحمد میں منعقد ہوئی جس میں سوالات کے جوابات مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے دیئے.حاضری تھیں تھی.تربیتی اجلاس : بعد نماز مغرب مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب ناظم انصار اللہ ضلع فیصل آباد کی صدارت میں ہوا.مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے بچوں اور بڑوں کو اُن کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.ربیع الاول کے سلسلہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بے نظر مقام سیرت النبی پر روشنی ڈالی.نیز مسئلہ ختم نبوت کی وضاحت کی.کل حاضری ایک سو پندرہ تھی.تاریخ : ۲۴ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام : سرگودھا کینٹ ( الخمس سنٹر ) مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم محمود احمد صاحب شاہد سابق صدر خدام الاحمدیہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے اجلاس عام ، کیسٹ ، دعوت الی اللہ ، نماز با جماعت کا جائزہ لیا نیز اپنی تقریر میں نماز با جماعت ، دعوت الی اللہ، مالی قربانی تحریک جدید میں شمولیت، انصار کی ذمہ داریاں کی طرف توجہ دلائی.حاضری چھیاسٹھ تھی.اجلاس عام : اجلاس میں مکرم محمود احمد صاحب شاہد نے عملی نمونہ کے موضوع پر تقریرفرمائی.مجموعی حاضری اکہتر تھی.تاریخ: ۲۵ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام: دارالرحمت شرقی ( ب ) ربوہ مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور نے حاضرین سے خطاب کیا.آپ نے خلافت سے وابستگی ، برکات خلافت اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی.حاضری ایک سو چھتیں تھی.تاریخ: ۲۷، ۲۸ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام: اٹک مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد، مکرم محمد اسلم صاحب شاد، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس : مکرم محمد اسلم صاحب شاد کی صدارت میں مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے

Page 440

۴۱۴ غلبہ دین کے لئے بچوں کی جسمانی ترقی ، ذہنی ترقی ، اخلاقی ترقی اور روحانی ترقی کے لئے ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.پانچ بنیادی اخلاق کو اختیار کرنے کی تلقین کی.اس کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے شرائط بیعت پر عمل کرنے کی موثر ہدایت فرمائی.بعدہ مکرم مولانا اکسیر صاحب نے اکناف عالم میں اشاعت دین کی سلائیڈ ز دکھا ئیں.کل حاضری (انصار واطفال ) بائیں تھی.مجلس مذاکره : مکرم مولانا دین محمد صاحب شاہد نے مجلس مذاکرہ میں سیدنا حضرت مسیح موعود کے عظیم کارنامہ کسر صلیب“ کو پیش کرتے ہوئے عیسائیوں کو پیغام حق پہنچانے کے لئے مختلف مسائل کے دلائل پیش کئے اور نوٹس لکھوائے.خصوصاً تر دید الوہیت مسیح و انبنیت مسیح و تثلیث و کفارہ اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بارہ میں بائیبل کی پیشگوئیاں اور سیدنا حضرت مسیح موعود کی صداقت کے دلائل از روئے بائیبل پیش کئے.کل حاضری ہیں تھی.خطبہ جمعہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے خطبہ جمعہ میں سیدنا حضرت مسیح موعود کی بعثت کی چار بنیادی اغراض پیش کرتے ہوئے احباب کو صاحب اخلاق بننے اور داعی الی اللہ بننے کی موثر تلقین کی.کل حاضری پچاس تھی.تاریخ: ۲۷ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام: حافظ آباد ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ، مکرم محمد اشرف صاحب الحق مربی سلسله مختصر رپورٹ: اجلاس عام : بعد نماز مغرب وعشاء مکرم محمد اشرف صاحب الحق نے دعوت الی اللہ کی اہمیت پر روشنی ڈالی.مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے سلائیڈ ز دکھلائیں.حاضری ایک سو پچپن تھی.چھتیں غیر از جماعت شریک ہوئے.تاریخ : ۲۸ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام : چک چٹھہ ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ، مکرم محمد اشرف صاحب الحق مربی سلسله خطبہ جمعہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے خطبہ جمعہ میں دعوت الی اللہ کے ذرائع بتائے.نماز جمعہ کے بعد سلائیڈ ز دکھلائی گئیں.حاضری پچپن تھی.سات غیر از جماعت دوست شریک ہوئے.تاریخ: ۲۷، ۲۸ ستمبر ۱۹۹۰ء مقام: کوئٹہ مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس مختصر رپورٹ : مکرم صد ر صاحب نے ضلعی اجتماع کوئٹہ میں شرکت فرمائی.تاریخ : ۲۸ ستمبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم میاں مبارک احمد صاحب مقام: حافظ آباد مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس : بعد نماز جمعہ تربیتی اجلاس ہوا.جس میں مکرم میاں مبارک احمد صاحب نے تحریک جدید کا آغاز اور عبادات کے موضوع پر تقریر کی اور زعیم صاحب نے اعلیٰ اخلاق کے موضوع پر تقریر کی.حاضری ستاسٹھ تھی.مقام: گنڈا سنگھ والا ضلع فیصل آباد تاریخ: ۳۰ ستمبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر

Page 441

۴۱۵ مقام: سرگودھا شہر مختصر رپورٹ: تربیتی اجلاس: نماز مغرب و عشاء کے بعد تربیتی اجلاس منعقد ہوا.تلاوت، عہد اور نظم کے بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے دعوت الی اللہ ، مطالعہ کتب اور تحریک جدید کے مالی جہاد پر روشنی ڈالی اور جلد خوش کن نتائج ظاہر کرنے کی تلقین کی.مرکزی امتحانات میں پہلے سے زیادہ شمولیت کی طرف توجہ دلائی.تحریک جدید کا ٹارگٹ پورا کرنے کا وعدہ لیا گیا.حاضری ایک سوا کیس تھی.تاریخ: اکتوبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندگان: مولانا غلام باری صاحب سیف ، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید تاریخ : یکم اکتوبر ۱۹۹۰ء مقام : کریم نگر.بیت الفضل فیصل آباد مرکزی نمائندے مکرم سید احمد علی شاہ صاحب، مکرم مبشر احمد کاہلوں صاحب، مکرم مولوی عبدالوہاب صاحب مکرم مرزامحمد الدین ناز صاحب ، مکرم محموداحمد بنگالی صاحب ، مکرم شیخ مبارک احمد صاحب کرم صوفی محمد اسحاق صاحب، مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب مختصر رپورٹ : مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے کریم نگر میں سیرت کے موضوع پر تقریر کی.کل حاضری ساٹھ رہی.مکرم مرز امحمد الدین ناز صاحب نے اور مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے بیت الفضل میں تقاریر کیں.وہاں کل حاضری پینتالیس رہی.تاریخ: ۲ اکتوبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی غلام باری سیف صاحب مقام : دارالرحمت شرقی الف ربوہ مختصر رپورٹ : مکرم مولا نا صاحب نے سامعین سے خطاب فرمایا اور اخلاق حسنہ کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری ایک سوسات رہی.تاریخ: ۱۹کتوبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم حافظ مظفر احمد صاحب مقام: دار البرکات ربوہ مختصر رپورٹ : مکرم حافظ صاحب نے عبادت کی اہمیت اور امام وقت کی اطاعت کے عنوان پر تقریر کی.حاضری ا یک سوستا ون تھی.تاریخ : ۱۳ کتوبر ۱۹۹۰ء مقام: کولوتا رژ ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندے: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ، مکرم مبشر احمد صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : مکرم مبشر احمد صاحب نے دعوت الی اللہ کی اہمیت واضح کی اور مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے سلائیڈ ز دکھا ئیں.کل حاضری مردسترہ ، مستورات تمہیں اور غیر از جماعت اُنہیں رہی.تاریخ : ۴ اکتوبر ۱۹۹۰ء مقام : شاہ فیصل کالونی کراچی مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی دین محمد شاہد صاحب

Page 442

مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم بعد نماز مغرب منعقد ہوا.مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے تقریر کی جس میں پینتالیس غیر از جماعت سمیت کل حاضری تین سو پچاس رہی.تاریخ : ۵ اکتوبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم دین محمد شاہد صاحب مقام : عزیز آباد کراچی مختصر رپورٹ: عزیز آباد میں بیت العزیز میں جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انعقاد ہوا." آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا عالی مقام کے موضوع پر مرکزی نمائندہ نے تقریر کی.کل حاضری تین سو چوہتر رہی جن میں چالیس غیر از جماعت شامل تھے.جلسہ کے بعد مجلس سوال وجواب کا انعقاد کیا گیا.تاریخ : ۶ اکتوبر ۱۹۹۰ء مقام : مارٹن روڈ کراچی مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی دین محمد شاہد صاحب مختصر رپورٹ : بیت الحمد مارٹن روڈ کراچی میں جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انعقاد ہوا جس میں مکرم مولوی صاحب نے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق فاضلہ کے عنوان پر روشنی ڈالی کل حاضری پندرہ غیر از جماعت سمیت تین سو رہی.تاریخ : ۷ اکتوبر ۱۹۹۰ء مقام: رتن ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندے: مکرم محمد اسلم صابر صاحب قائدتر بیت ، مکرم مظفر منصور صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : نماز مغرب کے بعد تلاوت و نظم کے ساتھ اجلاس کا آغاز ہوا.مکرم مظفر منصور صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب سے اقتباسات سنائے بعد میں مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے جماعتی تنظیموں کی اہمیت و افادیت بیان کر کے قرآن کی تلاوت اور کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مطالعہ کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری مردوزن اکہتر رہی.تاریخ: ۱۸ کتوبر ۱۹۹۰ء مقام: بھیرہ ضلع سرگودھا مرکزی نمائندے مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر، مکرم مظفر منصور صاحب مختصر رپورٹ : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں اراکین وفد نے تقاریر کیں اور بعد میں سلائیڈ ز پروگرام ہوا.کل حاضری چھتیں رہی.تاریخ: ۸ اکتوبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مقام : بجکہ ضلع سرگودھا رپورٹ : مغرب وعشاء کے بعد سلائیڈز پروگرام اور اجلاس عام ہوا.نو غیر از جماعت سمیت کل حاضری باسٹھ تھی.تاریخ : ۱۰ اکتوبر ۱۹۹۰ء مقام: بیداد پورضلع شیخو پوره مرکزی نمائندے: مکرم مظفر منصور صاحب، مکرم عبدالوہاب صاحب

Page 443

۴۱۷ مختصر رپورٹ : رات آٹھ بجے اجلاس کا آغا ز سلائیڈ زلیکچر کے ذریعہ ہوا جو مکرم مظفر منصور صاحب نے دیا بعد میں مکرم مولا نا عبدالوہاب صاحب نے تعلق باللہ کے موضوع پر تقریر کی.کل حاضری اسی رہی غیر از جماعت دس.مقام : ماڈل کالونی ، پیپلز کالونی فیصل آباد تاریخ : ۱۴ اکتوبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم دین محمد شاہد صاحب مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور مجلس سوال وجواب کا انعقاد ہوا.کل حاضری پچاس مع بائیس غیر از جماعت.تاریخ : ۱۶ اکتوبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب مقام: دار العلوم غربی صادق ربوه مختصر رپورٹ : مکرم مولانا صاحب نے نماز با جماعت اور خلافت سے وابستگی کی اہمیت اجاگر کی.حاضری دوسو چون رہی.تاریخ : ۲۳ اکتوبر ۱۹۹۰ء مقام : دارالعلوم جنوبی ربوه مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب مختصر رپورٹ : مکرم مولانا صاحب نے نماز اور نظام جماعت کی اطاعت پر روشنی ڈالی.حاضری ایک سو اکتیس رہی.تاریخ : ۱۷ اکتوبر ۱۹۹۰ء مقام: چک ۲۶ ضلع گجرات مرکزی نمائندے مکرم دین محمد شاہد صاحب ، مکرم مظفر منصور صاحب مررپورٹ : بعد نماز مغرب تربیتی اجلاس شروع ہوا.مکرم دین محمد صاحب شاہد نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری پانچ تھی.تاریخ: ۱۹ اکتوبر ۱۹۹۰ء مقام : کھاریاں ضلع گجرات مرکزی نمائندے: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر، مکرم محمود احمد شاد صاحب مختصر رپورٹ : مختلف جماعتوں کے داعیان الی اللہ کی تربیتی کلاس ہوئی.جس میں مکرم محمود احمد صاحب شاد نے آئندہ نسل کی ذمہ داریاں کے موضوع پر تقریر کی اور محمد اعظم صاحب اکسیر نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر روشنی ڈالی.کل حاضری باسٹھ رہی.تاریخ : ۱۶ اکتوبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مقام: دار النصر وسطی ربوه ررپورٹ: بعد نماز مغرب و عشاء مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی حاضری باون رہی.اجلاس کے بعد کلو جمیعاً بھی ہوا.تاریخ : ۱۷ اکتوبر ۱۹۹۰ء مقام: طاہر آبا در بوه

Page 444

۴۱۸ مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مختصر رپورٹ : مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ کے مختلف ذرائع کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری پیٹتا لیس تھی.تاریخ : ۱۸ اکتوبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مقام : بیت المهدی گولبازارر بوه مختصر رپورٹ: مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ پر روشنی ڈالی.کل حاضری اکیا سی تھی.تاریخ : ۲۱ اکتوبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مقام : نصیر آبا دسلطان ربوه مختصریر پورٹ : مرکزی نمائندہ نے تربیت اولاد، اعلیٰ اخلاق اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری بائیس تھی.تاریخ : ۲۰ اکتوبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مختصرر مقام : ناصر آبا در بوه سر رپورٹ : اجلاس عام میں مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ کے مختلف ذرائع بیان کرتے ہوئے اس کی طرف توجہ دلائی.حاضری بائیں تھی.تاریخ: ۲۶ اکتوبر ۱۹۹۰ء مقام: شیخو پوره مرکزی نمائندے: مکرم پر فیسر عبدالرشید غنی صاحب، مکرم محمد اسلم شاد صاحب سر رپورٹ : تلاوت قرآن کریم اور عہد کے بعد زعماء کی میٹنگ کا آغاز ہوا.مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلانے مجالس کا جائزہ لینے کے بعد نصائح کیں.بعد میں مکرم عبد الرشید صاحب غنی نے مال کا جائزہ لے کر ہدایات دیں.کل حاضری میں تھی.تاریخ: ۲۹ اکتوبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری رشید الدین صاحب تاریخ : ۳ دسمبر ۱۹۹۰ء مقام: مظفر آباد آزاد کشمیر مقام احمد نگر نز در بوه مرکزی نمائندے مکرم مظفر احمد صاحب منصور مربی سلسلہ، مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مربی سلسله سر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس عام میں مکرم مظفر احمد صاحب منصور نے تربیت اولاد کے موضوع پر تقریر کی نیز ۵ بنیادی اخلاق کی طرف توجہ دلائی.بعد ازاں مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے دعوت الی اللہ کی اہمیت اور بیرون ممالک میں تبلیغی و تربیتی مساعی پر مبنی سلائیڈ ز دکھا ئیں اور ساتھ ساتھ تبصرہ کر کے دعوت الی اللہ کے جذبہ کو ابھارنے کی کوشش کی.اس کے بعد مکرم زعیم صاحب انصار اللہ نے دعا کرائی.کل حاضری دوسوستر تھی.

Page 445

۴۱۹ تاریخ : ۳ دسمبر ۱۹۹۰ء مقام : نگرانی ضلع سرگودھا مرکزی نمائندہ: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی مختصر رپورٹ : درس ملفوظات: مرکزی نمائندہ نے مکرم کیپٹن حبیب اللہ صاحب نائب ناظم ضلع کے مکان پر حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے ملفوظات کا درس دیا.نیز نماز اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری تین تھی.تاریخ: ۶ دسمبر ۱۹۹۰ء مقام: کبیر والہ مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب و عشاء کے بعد اجلاس عام ہوا.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے دعوت الی اللہ، مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.بعد ازاں مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے سلائیڈز کی نمائش اور تعارفی لیکچر سے جماعت احمدیہ کا اکناف عالم میں اثر و نفوذ بیان کیا.نماز تہجد و درس: نماز تہجد با جماعت کی ادائیگی کے بعد مکرم مربی صاحب نے تفسیر کبیر کا درس دیا نیز مکرم نائب صدر صاحب نے حدیث کا درس دیا.نیز جان ، مال اور زبان سے دعوت الی اللہ کرنے کے ارشاد پر تفصیل سے روشنی ڈالی.حاضری چالیس تھی.تاریخ : ۷ دسمبر ۱۹۹۰ء مقام : ناصر ہال گجرات مرکزی نمائندہ: مکرم ضیاء اللہ صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں دعوت الی اللہ اور واقفین نو کی تربیت پر روشنی ڈالی.میٹنگ نگران حلقہ جات: بعد نماز جمعہ نگران حلقہ جات کی میٹنگ ہوئی جس میں دعوت الی اللہ کو کا میاب بنانے کے لئے مختلف ذرائع پر تبادلہ خیال ہوا.حاضری نگران تھی.تاریخ : ۷ دسمبر ۱۹۹۰ء مقام: خانیوال مرکزی نمائنده: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مختصر رپورٹ محفل سوال و جواب : ساڑھے نو بجے محفل سوال و جواب منعقد کی گئی.غیر از جماعت دوست بھی شامل ہوئے جنہوں نے مختلف سوالات کئے جن کے جوابات چوہدری شبیر احمد صاحب نے دیے.حاضری پندر تھی جن میں تین غیر از جماعت شامل تھے.خطبہ جمعہ: مکرم چوہدری صاحب نے بنیادی اخلاق اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.اجلاس عام : مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ اور مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے سیرت النبی کے دو پہلوؤں پر تقریر کی.حاضری مردوزن پچاس تھی.

Page 446

۴۲۰ تاریخ : ۵ دسمبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم مبشر احمد صاحب کا ہلوں مقام: دارالشکر ر بوه مختصر رپورٹ : اجلاس عام مرکزی نمائندہ نے اجلاس عام میں حاضرین کو تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.مجموعی حاضری ایک سو تمہیں تھی.تاریخ: ۸ دسمبر ۱۹۹۰ء مقام : لاہور مرکزی نمائندے مکرم مولانامحمد اسماعیل صاحب منیر، مکرم صفی الرحمن صاحب خورشید سنوری شقر رپورٹ : اجلاس ناظمین اصلاح وارشاد: دارالذکر میں میٹنگ ہوئی.تلاوت کے بعد مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے دوستوں کی خدمت میں حضور انور کے خط کا خلاصہ بیان کیا جس میں داعیان الی اللہ کی تعداد کا ذکر تھا.مکرم مولوی صاحب نے کام میں تیزی پیدا کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری تئیس ناظمین اضلاع ، بارہ نمائندگان ، چھ صدران تھے.سلائیڈز : رات سات بجے سمن آباد میں مکرم مولوی صاحب نے سلائیڈ ز کا پروگرام شروع کیا.اس کے بعد دوستوں کو دعوت الی اللہ کے بارے میں تاکید کی.دو غیر از جماعت دوست بھی شریک ہوئے.تاریخ : ۹ دسمبر ۱۹۹۰ء مقام مصطفی آباد قصور مرکزی نمائندے: مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر، مکرم صفی الرحمن صاحب خورشید سنوری مختصر رپورٹ : سلائیڈز : مکرم صفی الرحمن صاحب خورشید نے سلائیڈ ز دکھائیں اور مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے سوالات کے جوابات دیئے.حاضری ستر مردوزن اور چھ غیر از جماعت تھے.تاریخ : ۱۰ دسمبر ۱۹۹۰ء مقام: چک ۴۹ شمالی ضلع سرگودها مرکزی نمائندے مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مکرم مظفر احمد صاحب منصور مختصر رپورٹ : مجلس سوال و جواب: اس مجلس میں مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد اور مکرم مظفر احمد صاحب منصور نے دعوت الی اللہ اور تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی اور دوستوں کے سوالات کے جوابات دیئے.حاضری چو بیس تھی.تاریخ : ۱۱ دسمبر ۱۹۹۰ء مقام: چک منگلا ضلع سرگودھا مرکزی نمائندے مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر ، مکرم محمد اسلم صاحب شاد ررپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب وعشاء اجلاس عام میں مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب نے مختلف ممالک میں جماعت یعظیم الشان ترقی کی سلائیڈ ز دکھا ئیں اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.عورتوں اور مردوں کی حاضری دوسو پندرہ تھی.غیر از جماعت چالیس تھے.تاریخ : ۱۲ دسمبر ۱۹۹۰ء مقام: بیت محمو در بوه مرکزی نمائندہ : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس انصار اللہ پاکستان

Page 447

۴۲۱ مختصر رپورٹ : اجلاس عام صدر محترم نے اجلاس عام میں تربیتی امور یعنی اطاعت و فرمانبرداری ، پنجگانه نماز با جماعت کے علاوہ نوافل اور استغفار کی طرف توجہ دلائی.مجموعی حاضری ایک سو پینسٹھ تھی.تاریخ : ۱۹ دسمبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب مقام : چھنیاں ربوہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مرکزی نمائندہ نے اجلاس عام سے خطاب کیا.مجموعی حاضری ایک سو انتیس تھی.مقام : چک ۳۵ جنوبی ضلع سرگودها تاریخ : ۱۲ دسمبر ۱۹۹۰ء مرکزی نمائندے مکرم صفی الرحمن صاحب خورشید ، مکرم ضیاء اللہ صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : تلاوت و نظم کے بعد مکرم ضیاء اللہ صاحب مربی سلسلہ میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی.اس کے بعد مکرم صفی الرحمن صاحب خورشید سنوری نے ”دعوت الی اللہ اور افریقہ میں دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی.حاضری پچاس تھی.تاریخ : ۲۱ دسمبر ۱۹۹۰ء مقام: جڑانوالہ مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندہ نے اطفال، خدام اور انصار کے لئے خلفاء مسیح موعود علیہ السلام کی ارشاد فرمودہ ہدایات پیش کر کے ان پر عمل کرنے کی موثر تلقین کی.مجموعی حاضری سو تھی.مجلس مذاکرہ: نماز جمعہ کے بعد بیت الحمد میں احباب جماعت کے علمی اضافہ کے لئے مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ جڑانوالہ کی صدارت میں مجلس مذاکرہ ہوئی.جس میں احمدیت کے قیام کی چار اغراض پیش کرنے کے بعد متعدد سوالات کے جوابات دئیے.حاضری پچاس تھی.مجلس سوال وجواب : مجلس مذاکرہ کے بعد دعوت الی اللہ کی غرض سے مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.جس میں مکرم مولا نا صاحب نے احمدیت کا تعارف اور اکناف عالم میں اشاعت دین کے سلسلے میں جماعت احمدیہ کی ایمان افروز مساعی کا ذکر کیا.اس کے بعد غیر از جماعت احباب کے متعد د سوالات کے جوابات دیئے.حاضری دس احمدی اور دس غیر از جماعت احباب تھے.دورہ جات کی رپورٹس پر حضرت خلیفتہ امسیح الرابع کے ارشادات -1 مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ کی طرف سے رپورٹ کا ر کر دگی پیش ہونے پر فرمایا: ما شاء اللہ بہت عمدہ مساعی ہے.الحمد الله جزاكم الله تعالى احسن الجزاء - اللهم زدوبارک ماشاء اللہ آپ اور آپ کے رفقاء کار بڑی مستعدی اور مستقل مزاجی سے کام کر رہے ہیں.اللہ کے فضل سے مسلسل تربیتی امور کی طرف توجہ ہے.اللہ بے حد مبارک کرے اور نیک اثرات ظاہر ہوں.تمام ساتھیوں کو میرا محبت بھر اسلام دیں.“

Page 448

۴۲۲ -r ماه نومبر ۱۹۹۰ ء کی رپورٹ دورہ جات پر اپنی قلم مبارک سے حضور انور نے تحریر فرمایا: الحمد لله - جزاكم الله احسن الجزاء - ماشاء الله.یہ پروگرام بہت مفید ہیں.“ ۳ ماہ دسمبر ۱۹۹۰ء کی رپورٹ پر حضور انور نے ارشاد فرمایا: جزاكم الله احسن الجزاء حضورا نور مجلس دوالمیال کے لئے ایک ارشاد ١٩٩١ء حضرت خلیفہ امسیح الرابع کی طرف سے مجلس دوالمیال ضلع چکوال میں نمازوں کی حاضری میں ستی دور کرنے کی ہدایت موصول ہوئی تھی.اس ضمن میں صدر محترم کی طرف سے ناظم صاحب ضلع اور زعیم مجلس دوالمیال کو خطوط کے ذریعہ توجہ دلائی گئی نیز ۱۲ جنوری سے ۱۸ جنوری ۱۹۹۱ ء تک جائزہ حاضری نماز با جماعت اطفال، خدام ، انصار تیار کروا کر منگوایا گیا.جس سے صورتِ حال میں کچھ بہتری پیدا ہوئی.پھر ۳۱ جنوری ۱۹۹۱ء و یکم فروری ۱۹۹۱ ء ایک خصوصی وفد جو مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تربیت اور مکرم مولوی محمد صدیق صاحب گورداسپوری پر مشتمل تھا ، انفرادی رابطہ کے ذریعہ جائزہ اور مزید تلقین کے لئے بھجوایا گیا.اس رپورٹ کے پیش ہونے پر حضور نے ۱۱ فروری ۱۹۹۱ء کو تحریر فرمایا.جزاکم اللہ مرکزی انتظام کے تحت مہمانان کی ربوہ آمد مجلس انصار اللہ پاکستان کے زیر انتظام ربوہ میں غیر از جماعت دوستوں کو بلانے اور سوال وجواب کی تقاریب منعقد کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا چنانچہ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ ماہ جنوری ۱۹۹۱ء میں دوصد أناسی ، ماہ جون میں دوصد چونتیس اور ماہ جولائی میں دوصد چونسٹھ مہمان مرکز تشریف لائے.اس امر کی اطلاع سیدنا حضرت خلیفہ اسیح کی خدمت میں باقاعدہ بھجوائی جاتی رہی چنانچہ حضور نے بالترتیب فروری ، جون اور جولائی کی رپورٹس پر اس کام کو سراہتے ہوئے اپنی قلم مبارک سے تحریر فرمایا.ا - الحمد لله ثم الحمد لله - بارك الله - جزاكم الله.ہرممکن احتیاط کہ یہ سلسلہ کسی حسد اور شرارت کی نذر نہ ہو جائے.“ ( رقم فرمودہ ۱۳ مئی ۱۹۹۱ء) ۲ - الحمد الله - ما شاء الله چشم بدور - اللهم زد و بارک و ثبت اقدامهم - ما شاء الله.جزاک اللہ.بہت عمدہ کام ہے.“ ( رقم فرمودہ ۴ اکتوبر ۱۹۹۱ء) 66

Page 449

۴۲۳ دورہ ضلع سیالکوٹ بابت شعبہ مال مکرم صدر صاحب مجلس کے ہمراہ مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر انصار اللہ نے ۲۰ جون ۱۹۹۱ء کو سیالکوٹ کا دورہ کیا.چونکہ اس موقع پر تمام مجالس کو اپنا چندہ ہمراہ لانے کی تاکید کی ہوئی تھی.اس لئے مبلغ گیارہ ہزار تین سو چھبیس روپے چندہ وصول ہوا.دورہ راولپنڈی مکرم مولا نا محمد اسمعیل منیر صاحب قائد اصلاح وارشاد را ولپنڈی کے دورے پر تشریف لے گئے.مورخہ ۲۷ جون ۱۹۹۱ء کو راولپنڈی کینٹ میں مکرم کرنل رفیق احمد صاحب بھٹی کے فلیٹ پر مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی.دو غیر از جماعت سمیت کل حاضری اٹھا رہ رہی.مورخہ ۲۸ جون کو بیت الحمد مری روڈ میں مجالس انصار اللہ ضلع راولپنڈی کے عہدیداران کا اجلاس ہوا.مکرم مولوی دین محمد شاہد صاحب نے دعوت الی اللہ کی اہمیت واضح کی اور مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب نے تمام شعبہ جات کا جائزہ پیش کیا.۱۴ عہدیداران حاضر تھے.نماز جمعہ کے بعد مکرم محمد برہان صاحب کے مکان پر مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.کل حاضری باسٹھ تھی.بعد نماز مغرب بیت محمود واہ کینٹ میں مجلس سوال وجواب منعقد ہوئی.کل حاضری دو غیر از جماعت آفیسرز سمیت پچہتر رہی.۲۹ جون کو حلقہ بیت نور را ولپنڈی میں مجلس مذاکرہ بخا نہ مکرم عبدالقدوس صاحب منعقد ہوئی.مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے سوالات کے جوابات دیئے.دوره قیادت تربیت گوجرانوالہ قیادت تربیت کی طرف سے ماہ جولائی ۱۹۹۱ء میں ضلع گوجرانوالہ کی مجالس نوشہرہ ورکاں، تتلے عالی اور گرمولا در کاں کا دورہ کروایا گیا.قرآن کریم کی درست تلاوت حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کا منصوبہ جولائی ۱۹۹۱ء میں انٹرنیشنل شورٹی منعقدہ اسلام آباد دیلفورڈ برطانیہ میں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے افراد جماعت میں قرآن کریم کی درست تلاوت کی اہلیت پیدا کرنے سے متعلق ایک اہم منصو بہ جماعت کے سامنے رکھا.حضور رحمہ اللہ تعالیٰ نے اس منصوبہ کو جماعت کی ذیلی تنظیموں ( خدام الاحمدیہ، لجنہ اماء الله ، انصار اللہ ) کے ذریعہ نافذ کرنے کا فیصلہ فرمایا.حضور کا شوری سے خطاب انگریزی زبان میں تھا.اس کے چند نکات کا ترجمہ پیش کیا جا رہا ہے.

Page 450

۴۲۴ نیا منصوبہ اور ذیلی تنظیموں کی ذمہ داریاں میں چاہتا ہوں کہ آپ کے ذریعہ یہ منصوبہ آپ کے تمام ممالک میں پہنچایا جائے اور وہاں اس کا نفاذ اور ابتداء جماعتوں کے ذریعہ نہیں بلکہ ذیلی تنظیموں کے ذریعہ کیا جائے مثلاً خدام الاحمدیہ، لجنہ اماءاللہ اور انصار اللہ وغیرہ.بنیادی طور پر میں انہی سے مخاطب تھا.اس سلسلے میں تفصیل میں نہیں جاؤں گا کیونکہ انصار اللہ اور لجنہ اماء اللہ وغیرہ کے بعض اجتماعات میں میری ان تفصیلی ہدایات کو مکمل طور پر ریکارڈ کر کے محفوظ کیا جا چکا ہے.قرآن کریم کو درست طور پر پڑھانے اور تلاوت کرنے نیز اس کے معانی سکھانے والوں کو لازمی طور پر یہ کیسٹ حاصل کرنے چاہئیں اور وہ ان کیسٹوں کو سنیں اور مجھے رپورٹ دیں.میں یہ ہدایت جاری کر کے اس وقت تک مطمئن نہ ہوں گا جب تک کہ مجھے مختلف ممالک سے یہ اطلاع بوا لیسی نہ ملے کہ انہوں نے امراء یا اس غرض کے لئے مقرر شدہ عہد یداران خدام الاحمدیہ یا انصار اللہ وغیرہ کی موجودگی میں یہ کیسٹ سن لئے ہیں اور یہ کہ انہوں نے ہدایات کو بڑی توجہ سے سن لیا ہے نیز یہ کہ وہ اسی طرح ان ہدایات کو نافذ کرنے کا پروگرام رکھتے ہیں.میں صرف اس صورت میں مطمئن ہوں گا ورنہ یہ پیغام رائیگاں جائے گا اور نتیجہ نہیں نکلے گا.کئی ممالک ایسے ہیں جنہوں نے میرے اس پیغام کو سنجیدگی سے لیا ہے.آپ میرے پیغامات کی روح اور تفصیل میرے آڈیو وڈیو کیسٹوں سے جان سکتے ہیں.لب لباب یہ ہے کہ ہم بہت وسیع پیمانہ پر اساتذہ تیار کرنا شروع کریں.ہمارا انتہائی مقصد یہ ہوگا کہ ہر احمدی، مرد ہو یا عورت، قرآن کریم صحت کے ساتھ سکھانے والا استاد بن جائے......قرآن کریم پڑھانا کوئی معمولی سی بات نہیں.قرآن کریم کو سمجھنا، پہلے اس کی تلاوت کرنا پھر اسے سمجھ کر اس پیغام کو دنیا بھر تک پہنچانا ایک احمدی کی زندگی کا مقصد ہے.پس یہ میری آرزو ہے، بلکہ شائد آرزو کا لفظ اس سلسلہ میں درست نہ ہو.یہ صرف ایک آرزو نہیں ہے بلکہ میرا سمح نظر یہ ہے کہ اس طرح ہونا چاہئیے.تمام احمدیوں سے یہ خدا تعالیٰ کا کم از کم مطالبہ ہے.چنانچہ ایک احمدی سے خدا تعالیٰ کے کم از کم مطالبہ کے میرے تصور کے مطابق ہر احمدی کو قرآن کریم کی عربی زبان میں تلاوت کرنے اور اس سے برکت حاصل کرنے کے قابل ہونا چاہئیے.ہر احمدی کو اپنی پوری صلاحیت کی حد تک ترجمہ کے واسطہ سے نہیں بلکہ براہ راست عربی متن سے خدا کے پیغام ( قرآن کریم ) کو سمجھنا چاہئیے.ہمیں...سب سے نچلی سطح سے آغاز کرنا چاہئیے.اس طرح میں نے اگلے چار

Page 451

۴۲۵ پانچ سال کا منصوبہ بڑے غور وفکر کے بعد بنایا ہے.ہم قرآن کریم کی تلاوت سکھانے کا آغاز آڈیو وڈیو کی مدد سے کریں گے لیکن یہ کلاسیں اپنی نوعیت کے اعتبار سے بالکل مختلف ہوں گی.میں نے ذیلی تنظیموں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایسے افراد کو طلب کریں جو استاد کے طور پر خدمت کے لئے تیار ہوں خواہ ان کی تعداد تھوڑی ہو.اپنی متعلقہ ذیلی تنظیموں سے انصار، لجنات اور خدام وغیرہ کا انتخاب کریں.وہ اس کے لئے آگے آئیں.مثلاً پندرہ دن کے لئے انہیں صرف اتنا کچھ پڑھایا جائے (اور اس سے زائد ہرگز نہیں ) جسے وہ پوری اہلیت کے ساتھ اخذ کرسکیں.یہاں تک کہ اس قدر علم وہ نہایت مہارت سے دوسروں کو سکھا سکیں نیز آڈیو وڈیو کے آلات سے انہیں متعارف کرایا جائے اور یہ کہ ان سے کس طرح استفادہ کیا جا سکتا ہے.یہ بھی ایک ٹریننگ ہے جس کی ہم سب کو ضرورت ہے.یہ سب کچھ کر لینے کے بعد اگلا مرحلہ اس وقت آئے گا جب وہ تربیت یافتہ استاد اپنے قصبوں اور علاقوں میں واپس جائیں گے.وہاں جا کر ان کا کام ہو گا کہ اس قسم کی کلاسیں جاری کریں اور دوسروں کو تعلیم دیں، عام شاگردوں کی طرح نہیں بلکہ جس طرح ٹریننگ کالجوں کے طلباء کو تعلیم دی جاتی ہے.اور جب ان کے بارے میں یقین ہو جائے کہ اب یہ آگے دوسروں کو اسی قدر پڑھا سکتے ہیں تو یہ حسب دستور کلاسیں جاری کر کے مزید شاگردوں کو وہ کچھ پڑھا ئیں جو انہوں نے سیکھا ہے.اور ان کے استاد اپنے پہلے استادوں کے پاس جائیں جنہوں نے اب تک مزید علم حاصل کر لیا ہوگا ، اور وہ یہ مزید علم حاصل کریں اور اچھی طرح حاصل کرنے کے بعد اپنے پرانے شاگردوں کے پاس جائیں اور انہیں یہ زائد علم پڑھائیں اور یہ سلسلہ جاری رہے.ہر جگہ مناسب طور پر اس سکیم کے نفاذ کی صورت میں آپ کو متنبہ کرتا ہوں کہ ترقی کی رفتار آہستہ ہوگی اور اسے آہستہ ہی ہونا چاہیے کیونکہ اس معاملہ میں ہمیں ایک آہستہ اور محتاط آغاز کی ضرورت ہے.مجھے امید ہے کہ اس طریق سے اپنا مقصد حاصل کرتے ہوئے ہم ہر گھرانہ کو درست طور پر پڑھانے کا ایک معیاری ذریعہ مہیا کر سکیں گے اور یہ ہمارا اصل مقصد ہے.ہمیں یقیناً اس میدان میں آ کر اس پختہ عزم کے ساتھ چیلنج قبول کرنا چاہئے کہ ہمیں ہرگز شکست نہیں ہوگی اور ہم اس وقت تک اس دنیا سے رخصت نہیں ہوں گے جب تک کہ ہم درست طور پر تلاوت قرآن کریم کرنے والی اور اس کے عربی متن سے براہ راست سمجھنے کی راہ پر چلنے والی اولا دکو اپنے پیچھے چھوڑنے کے اعلیٰ مقصد کو حاصل نہ کر لیں.خدام بجنات اور انصار کی کمیٹیاں صرف اس خاص مقصد کے لئے قائم کی جائیں

Page 452

۴۲۶ اور وہ ہمیشہ سارے مواد کو توجہ سے سنتی رہیں جو قرآن کریم کے مطالعہ یا نماز سے متعلق ہے اور پھر وہ مجھے اپنی ماہانہ یا سالانہ رپورٹوں کے ذریعہ بواپسی اطلاع دیں کہ انہوں نے ان سب ہدایات کو بخوبی سن لیا ہے اور یہ کہ وہ ان ہدایات پر عمل کرنے میں پوری طرح مستعد ہیں.کلاسوں کے بارہ میں ادھر ادھر کی باتوں پر مبنی لمبی رپورٹوں کی بجائے بہتر ہے کہ آپ اپنا اور میرا وقت بچا ئیں اور مستقبل کی نسلوں کے مفاد کا تحفظ کریں.پس یہ کمیٹیاں ) مجھے معین طور پر بتائیں کہ انہوں نے میری ہدایات پر مشتمل کیسٹس کو سن لیا ہے اور ہدایات پر عمل شروع کر دیا ہے آجکل آڈیو وڈیو کی مدد سے مختلف عمروں کے مرد اور خواتین کو بطور استاد تیار کیا جارہا ہے.یہ بہت ضروری ہے کیونکہ جب آپ انہیں مختلف مقامات پر تیاری کرواتے ہیں تو زیر تربیت ( استاد طالب علم) اپنے علم کے لحاظ سے بھی مختلف ہوں گے.پس سب سے پہلے، آغاز کا رموزوں ترین اساتذہ کے انتخاب سے ہونا چاہئیے.یہ بہت اہم ہے.خدا کے فضل و کرم سے اکثر ترقی یافتہ ممالک اور تیسری دنیا کے چند ممالک میں ہمارے پاس کچھ اہل افراد موجود ہیں.گوان کی تعداد بہت تھوڑی ہے.یہ ہمارا ابتدائی سرمایہ ہے.اس ابتدائی سرمایہ کو مناسب رنگ میں دانش مندی کے ساتھ کام میں لائیں اور اسے بڑھا ئیں اور ایک مرتبہ جب یہ بڑھنا شروع ہو جائے تب انشاء اللہ تعالیٰ ہم میدان میں پورے طور پر بر سر کار ہوں گے.آخر کار ہماری تعداد کروڑوں ہو جائے گی.پس یہ منصوبہ ہے.میں چاہتا ہوں کہ آپ میں سے ہر ایک براہ راست میری زبان سے ہدایات سنے اور سمجھے خواہ جماعتی عہدیدار ہو یا نہ ہو.جب آپ اپنے وطن یا جماعت میں جائیں تو از راہ کرم یہ کیسٹ اپنے ساتھ لے جائیں کیونکہ ہو سکتا ہے کہ آپ یہ بیان شدہ امور بھول چکے ہوں.اب میں آخری بات کہنا چاہتا ہوں کہ احمدی میری زبان سے ان ہدایات کو سنیں نہ کہ آپ کے واسطہ سے ترجمہ ہو کر میرے منصوبے ان تک پہنچیں.پس کچھ لوگوں کو بلا کر انہیں یہ سب کچھ براہ راست سنے کا موقع فراہم کریں اور ان میں اس طور پر عمل کے لئے تحریک پیدا ہو جیسا کہ میری خواہش ہے.پھر اپنے طور پر بھی موثر ذرائع بروئے کار لائیں لیکن میرا اصل پیغام پوری درستی اور صحت کے ساتھ پہنچا ئیں.مجھے امید ہے کہ اگر آپ میری ہدایات پر عمل کریں گے تو انشاء اللہ عظیم الشان نتائج دیکھیں گے مگر صبر شرط ہے آپ صرف چند مہینوں میں نتائج دیکھ سکتے ہیں.پہلا سال انتہائی مشکل ہوگا.دوسرے برس قدرے آسان ہو گا اور بالآخر آپ پورے طور پر فائدہ اُٹھا سکیں گے.انشاء اللہ تعالی ، ﴿۸﴾

Page 453

۴۲۷ مرکز سلسلہ اور تلاوت ونماز کے حوالے سے حضرت خلیفہ امسیح کی خواہش مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید کو جلسہ سالانہ انگلستان ۱۹۹۱ء میں مجلس انصار اللہ پاکستان کی نمائندگی کرنے کی سعادت ملی.اس دوران میں انہیں سیدنا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا.حضورانور کور بوہ کی ظاہری و باطنی صفائی اور قرآن کریم کی صحیح تلفظ سے تلاوت اور نماز کا کس درجہ خیال اور تڑپ تھی.اس کا احوال شیخ صاحب کے ایک خط سے واضح ہوتا ہے جو آپ نے لندن سے صدر محترم کو ۸ اگست ۱۹۹۱ء کو تحریر کیا.د گزشتہ دو دن روزانہ حضور سے ملاقات ہوتی رہی ہے.اس دفعہ سارا ز ور حضور نے اس بات پر دیا ہے کہ ربوہ کی اخلاقی لحاظ سے بھی، دنیاوی لحاظ سے بھی صفائی ہو یعنی اگر سارا ر بوہ نماز پڑھنے کے لئے آئے تو یہ مساجد نا کافی ہیں مگر اس طرح کی رپورٹ نہیں آتی اور یہ کہا جاتا ہے کہ پہلے سے بہتر ہے.تسلی بخش یہ طفل تسلیوں والی بات ہے.مجھے اس طرح کی رپورٹ کی ضرورت نہیں.صرف دو لائنوں میں رپورٹ ہے.یہ مگر ز میں بھجوا دی جائے کہ اتنے احباب نے نماز پڑھنی شروع کر دی ہے.اتنے رہ گئے.حضور نے فرمایا ہے کہ اس کے لئے زیرو پوائنٹ بنا ئیں.گھر گھر کا جائزہ لیں کہ کیا پوزیشن ہے.بنیا د کیا ہے اور پھر صحیح رنگ میں کوشش کا ٹارگٹ بنایا جائے.ربوہ کے علاوہ دیگر رپورٹس کی بھی یہی کیفیت کا اظہار بھی ایک مجلس میں کیا ہے.دوسرار بوہ میں صفائی اور پہرے اور ہر قسم کے امن کا انتظام ہونا چاہئیے.بجٹ روک نہیں.دوسری تاکید قرآن مجید ناظرہ کی صحیح تلفظ سے تلاوت نماز اور نماز کے ترجمہ پر زور دیا ہے کہ آڈیو، وڈیو یا معلمین تیار کئے جائیں جو پھر قرآن مجید ناظرہ صحیح تلفظ سے پڑھا ئیں.ہر گھر سے تلاوت کی آواز بلند ہو.“ سالانہ اجتماع ۱۹۹۱ء مجلس انصاراللہ پاکستان کے سالانہ اجتماع ۱۹۹۱ ء کے لئے ۲۵، ۲۶، ۲۷ اکتوبر کی تاریخیں تجویز کر کے صدر محترم نے ۱۰ جولائی ۱۹۹۱ء کو سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع کی خدمت میں اجازت کے لئے تحریر کیا.جس کے بارے میں مکرم نصیر احمد صاحب قمر پرائیویٹ سیکرٹری کی طرف سے ۲۰ جولائی کو یہ تحریری پیغام ملا کہ فرمایا.ٹھیک ہے.منظور ہے.“ حضورانور سے اجازت ملنے کے بعد اس کی تیاری کا مرحلہ شروع کر دیا گیا.امسال مخصوص حالات کی بناء پر تجویز کیا گیا کہ یہ اجتماع احاطہ دفتر لجنہ اماءاللہ پاکستان میں منعقد کیا جائے.از راہ کرم محترمہ صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ پاکستان نے اس کی بخوشی اجازت مرحمت فرما دی.ان مراحل کے بعد حکومت سے منظوری کی درخواست کی گئی.ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ جھنگ نے اجتماع کے انعقاد اور میگا فون کے استعمال کی اجازت بذریعہ آفس

Page 454

۴۲۸ آرڈر نمبر GB/۹۵۵۸ بتاریخ ۱۷ اکتوبر ۱۹۹۱ ء کو دے دی.صدر محترم مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب ان دنوں جلسہ سالانہ قادیان کی تیاریوں کے سلسلہ میں باہر تھے.اجازت ملنے پر انہیں بذریعہ فون آگاہ کر دیا گیا.اس پر آپ نے جو ہدایات دیں.وہ اس طرح تھیں.- مکرم ناظر صاحب اعلیٰ کے علم میں لا کر اجتماع کے انتظامات شروع کر دیں.مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی کو قائمقام صدر مقرر کرتا ہوں.وہ اجتماع کے انتظامات شروع کریں.-۳- مجالس کو فون اور سپیشل پیغامبر بھجوا کر اطلاع کریں.خرچ کی فکر نہ کریں.- انسپکٹر ان کو بھی اس کام پر لگا ئیں.۵- دونوں اصلاح وارشاد کی نظارتوں سے اجازت لے کر مربیان کو بھی ذمہ وار بنا ئیں کہ اپنے حلقہ کی مجالس کی نمائندگی کروائیں.ناظمین ضلع کو اپنے ضلع کی نمائندگی کا ذمہ وار بنا ئیں.۶- اصل چیز نمائندگی کے لئے بھر پور کوشش ہے.اس کے بعد پروگرام کے مطابق مقررین سے رابطہ اور اُن کو اطلاع ، تقریر میں لکھ لیں اور دکھا دیں.مکرم منیر عارف صاحب اور مکرم صباح الدین صاحب خوراک کے انتظام کے ذمہ وار ہوں گے.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب سے مشورہ کریں اور اُن کا تعاون حاصل کریں.-2 اجتماع منعقد کئے جانے نیز میگا فون کے استعمال کی اجازت ملنے کے اگلے ہی روز یعنی ۱۸ اکتوبر کو میگا فون استعمال کرنے کی اجازت منسوخ کر دی گئی.مکرم و محترم ناظر صاحب اعلیٰ و امیر مقامی سے مشورہ کے بعد اجتماع میگا فون کے بغیر ہی منعقد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا.قائمقام صدر مجلس مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی کی طرف سے حضور انور سے پیغام ارسال کرنے نیز افتتاحی و اختتامی اجلاسات کے لئے نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست بھی کر دی گئی.اور اجتماع کے انتظامات شروع کر دیے گئے.۲۰ اکتوبر ۱۹۹۱ء کو انتظامیہ کی ایک میٹنگ بھی قائمقام صدر مجلس کی صدارت میں انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے منعقد ہوئی.اللہ تعالیٰ کے فضل سے تمام انتظامات بخیر و خوبی کئے جارہے تھے.اجتماع کے انعقاد کی خبر کے ساتھ ہی انصار اپنے اندر ایک نئی زندگی محسوس کرتے ہوئے کشاں کشاں مرکز میں تشریف لانے کی بھر پور تیاریوں میں مصروف ہو گئے.وہ خوش تھے کہ آٹھ سال بعد ہی سہی ، انہیں ایک مرتبہ پھر اجتماعی طور پر ربوہ کی مقدس سرزمین میں، ایک پاکیزہ ماحول میں چند سانسیں گزارنے کا موقع ملے گا اور ذکر الہی اور درود وسلام کی با برکت مجالس میں اٹھنے بیٹھنے سے ان کی روح کی تشنگی مٹانے کا سامان پیدا ہوگا.افسوس صد افسوس حالات میں بعض ایسی تبدیلیاں رونما ہوئیں جن کے بعد مجلس کے لئے یہ اجتماع منعقد کرنا ممکن نہ ہو سکا اور اسے غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کرنا پڑا.

Page 455

۴۲۹ محمد و دشوری مجلس انصار اللہ پاکستان ۱۹۹۱ء مورخہ ۸ نومبر ۱۹۹۱ء بروز جمعۃ المبارک مجلس انصار اللہ پاکستان کی محدود شوری کا انعقاد دارالذکر لاہور میں ہوا.اجلاس دس بجے صبح زیر صدارت مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا جو مکرم قاری محمد عاشق صاحب نے کی.اس کے بعد عہد دہرایا گیا.عہد کے بعد صدر محترم نے حضرت مولانا محمد حسین صاحب رفیق حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے دعا کروانے کی درخواست کی.درخواست دعا سے قبل افتتاحی کلمات فرماتے ہوئے صدر محترم نے کہا کہ امسال مجبوراً یہ اجلاس یہاں کرنا پڑ رہا ہے.دعا کریں کہ آئندہ یہ اجلاس مرکز میں ہی ہو.دعا کے بعد محترم صدر صاحب نے قائد عمومی کو شوری کا ایجنڈا پیش کرنے کی ہدایت فرمائی.ایجنڈا کی پہلی تجویز صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھانے کے منصوبہ کے بارہ میں تھی ،اس بارہ میں قائد عمومی نے صدر صاحب کی ہدایت پر انٹرنیشنل شوری ۱۹۹۱ ء لندن میں حضرت خلیفہ امسیح الرابع کے خطاب کا اردو تر جمہ پڑھ کر سنایا.اس کے بعد محترم صدر صاحب نے تجویز نمبر ا پر اظہار خیال کے لئے نمائندگان کے نام طلب فرمائے.مندرجہ ذیل احباب نے اپنے خیالات کا اظہار کیا.مکرم چوہدری اعجاز احمد صاحب کراچی.(۱) قرآن کریم صحت کے ساتھ پڑھانے کے لئے ایسے استاد تیار کئے جائیں جو خودبھی مہارت حاصل کریں اور آگے ٹرینگ بھی کر سکیں.(۲) اس غرض کے لئے احباب رضا کارانہ طور پر اپنے نام پیش کریں.اگر رضا کار نہ مل سکیں تو PAID بھی لے لئے جائیں.(۳) ان کی ٹرینگ مرکز میں ہو.(۴) اس غرض کے لئے مرکز میں ایک باقاعدہ ادارہ قائم کیا جائے اور اس کی مرکزی طور پر نگرانی کی جائے.مکرم مولانا جلال الدین قمر صاحب ربوہ.(۱) یہ کام اتنا آسان بھی نہیں اور اتنا مشکل بھی نہیں.اس کے لئے توجہ اور وقت دینے کی ضرورت ہے.(۲) اس وقت سوال تجوید کا نہیں بلکہ سوال یہ ہے کہ قرآن کریم درست طور پر پڑھنا آنا چاہیئے اور نماز بھی.(۳) جماعت کے کچھ افراد دس بیس کی تعداد میں چن کر ان کو ابتدائی قواعد سکھائے جائیں اور ان کی کو چنگ کی جائے.مربیان اور معلمین سے بھی استفادہ کیا جائے.حضرت مرزا عبدالحق صاحب.(۱) یہ بہت اہم مسئلہ ہے اس کی ابتداء صحیح پڑھنے سے ہے.قرآن کریم کا سمجھنا بھی بہت ضروری ہے.اس کے لئے عربی زبان کے کچھ قواعد ابتدائی طور پر آنے چاہئیں.(۲) کیسٹ کے ذریعہ صحیح تلاوت کرنا سکھایا جائے.مکرم چوہدری شمس الدین صاحب لاہور.(۱) ہر مجلس کے لئے لازمی کر دیا جائے کہ اس کا ایک نمائندہ مرکز میں جائے اور قرآن کریم سکھائے اور واپس آ کر کلاس لگائے جس میں لجنہ اور خدام کو بھی شریک کیا جائے.

Page 456

۴۳۰ (۲) زعیم انصار اللہ گھر گھر کا سروے کرے کہ وہاں تلاوت ہوئی ہے یا نہیں.(۳) جن کے بچے غیر احمد یوں کے پاس قرآن کریم پڑھنے جاتے ہیں، ان والدین سے پوچھنا چاہئیے کہ وہ خود ذمہ داریاں کیوں نہیں لیتے اور خود کیوں نہیں پڑھاتے.مکرم ظفر اقبال صاحب لاہور.قرآن کریم کی تلاوت کی کیسٹس کا سیٹ ہر حلقہ کو مہیا کیا جائے.اس کی مدد سے گھر کے افراد صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھنا سیکھیں.مکرم ملک عبد اللطیف صاحب ستکو ہی لاہور.(۱) مرکز میں اس غرض کے لئے مستقل ماہرین کا ایک ادارہ قائم کیا جائے.(۲) جس میں باقاعدہ نصاب مقرر ہوا ور تعلیم کا انتظام کیا جائے.(۳) انسپکٹر ان مقرر کئے جائیں جو جماعتوں میں سروے کریں.مکرم جمیل الرحمن رفیق صاحب.(۱) قرآن کریم کے ترجمہ کے لئے عربی زبان سیکھنے کی طرف توجہ دلائی جائے.(۲) صحت کے ساتھ قرآن کریم سکھانے کے لئے کیسٹ کا انتخاب کرتے وقت عربی قاریوں خصوصاً مصری قاریوں کا انتخاب کیا جائے.(۳) جن کی تلاوت اچھی ہے ان کی لسٹ تیار کی جائے.ان کو مرکز میں بلا کر جائزہ لیا جائے.پوری تسلی کر لینے کے بعد پھر انہیں استاد بنایا جائے اور پھر وہ واپس جا کر اپنی جماعت میں کام کریں.(۴) جن جماعتوں میں کوئی صحت کے ساتھ پڑھانے والا نہ ہو.وہاں ان کے افراد میں سے کسی کو ٹرینڈ کر کے بھجوایا جائے.(۵) ایک الگ قیادت برائے تعلیم القرآن قائم کی جائے.مکرم حافظ محمد اعظم صاحب کراچی.مجالس کے نمائندے مرکز میں آ کر صحیح تلفظ کے ساتھ قرآن پڑھنا سیکھیں.ان کے لئے معین نصاب مقرر ہو.مثلاً ایک پارہ صحیح طور پر پڑھا دیا جائے.وہ آگے مجالس میں جا کر پڑھا ئیں.مکرم شریف احمد صاحب کوٹلی آزاد کشمیر.پہلے اس مقصد کے لئے سروے کیا جائے جہاں زیادہ ضرورت محسوس کی جائے ، پہلے وہاں توجہ دی جائے.آخر میں محترم صدر صاحب نے بحث کا خلاصہ بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ (۱) مجلس انصار اللہ نے اپنا کردار ایک رضا کار تنظیم کے طور پر کرنا ہے.(۲) سروے ہونا چاہئیے کہ اساتذہ کہاں کہاں ہیں.(۳) سیکھنے والوں کا انتخاب کیا جائے.(۴) کچھ ROVING اساتذہ مجلس تیار کرے.(۵) حضور کی نگرانی میں تیار کردہ کیسٹ وہ مجالس کو بھجوائی جائیں.(۶) عربی زبان سکھانے والا کام مزید غور چاہتا ہے.اس کے کچھ اسباق طے کرنے کی ضرورت ہے کہ کتنا پڑھانا ہے.کس حد تک پڑھانا ہے.حضور کے دو منشاء ہیں.ایک یہ ہے کہ اتنی عربی آتی ہو کہ تلاوت میں غلطی نہ کرے اور پھر اتنی آجائے کہ خود مطلب سمجھ سکے.اسے کسی اور ترجمہ پر انحصار نہ کرنا پڑے.براہ راست مطلب سمجھ سکے.(۸) پھر حضور نے فرمایا ہے کہ کمیٹیاں مقرر کی جائیں ، وہ مقامی طور پر مقرر ہونی چاہئیں.(۹) جو اساتذہ مقررہوں ان کے متعلق بھی اطمینان ہونا چاہئیے جیسا کہ مکرم جمیل الرحمن رفیق صاحب نے فرمایا ہے.

Page 457

۴۳۱ یہ مختلف مشورے ہیں جو سارے ہی قابل قبول ہیں لیکن تھوڑے وقت میں ان کو یکجا نہیں کیا جاسکتا.ایک سکیم اور منصوبہ کی شکل نہیں دی جا سکتی.اگر نمائندگان اتفاق کریں تو مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی کی تجویز کے مطابق کہ مجلس مرکز یہ اس غرض کے لئے ایک کمیٹی مقرر کر دے جو اس سارے مواد کوسموکر پھر منصوبہ بنائے اور حضورانور سے منظوری لے.اس پر سب نمائندگان نے اتفاق کیا.تجویز نمبر پر بحث کے بعد حضرت خلیفتہ اسیح کے مقررہ کردہ نمائنده محترم صوفی بشارت الرحمن صاحب کی زیر صدارت آئندہ تین سال کے لئے صدر مجلس و نائب صدر مجلس کے انتخاب کی کارروائی عمل میں آئی.اس کے بعد صد رمحترم نے مکرم قائد صاحب مال کو ایجنڈا کی تجویز نمبر۴ کے مطابق مجلس انصاراللہ پاکستان کا بجٹ بابت سال ۱۹۹۲ء/ ۱۳۷۱ هش پیش کرنے کی ہدایت فرمائی.بجٹ کے پیش ہونے کے بعد اس پر اظہار خیال کے لئے نام طلب کئے گئے.کوئی نام پیش نہ کیا گیا.محترم صدر صاحب نے نمائندگان سے رائے لی کہ کیا اپنی پیش کردہ بجٹ منظور ہے اس پر سب نمائندگان نے متفقہ طور پر بجٹ منظور کئے جانے کے بارہ میں رائے دی.اس کے بعد ایجنڈا کی تجویز نمبر ۲ پر اظہار خیال کے لئے نام طلب کئے گئے مندرجہ ذیل نمائندگان نے خیالات کا اظہار کیا.مکرم مولانا محمد اسمعیل منیر صاحب قائد اصلاح وارشاد نے قیادت کی طرف سے پیش کردہ لائحہ عمل کے بارہ میں تفصیل بیان کی اور تجویز کی کہ (۱) مجالس اپنے اپنے بجٹ بھجوائیں.یکم جولائی سے ۳۰ جون تک بجٹ کا سال ہے.(۲) بزم ارشاد کا اجلاس ہر ماہ بلایا جائے.نظارت دعوت الی اللہ کی طرف سے شائع کردہ داعی الی اللہ کے رپورٹ کارڈ پر انفرادی کارگزاری نوٹ کی جائے اور بزم ارشاد میں پیش کی جائے.زعیم مجلس کو بھی نوٹ کروایا جائے.(۳) مرکزی تربیتی کلاس میں نمائندگان بھجوا کر فائدہ اٹھایا جائے زیر دعوت دوستوں کو ساتھ لائیں.(۴) دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں سیمینار منعقد کئے جائیں.(۵) مجالس سوال و جواب منعقد کی جائیں.(۶) حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کی یہ تمنا کہ حضور کے عہد مبارک میں ایک کروڑ بیعتیں ہوں ، دوستوں کو بتا ئیں اور دعا کریں.مکرم نصر اللہ خان ناصر صاحب ربوہ.(۱) ہر احمدی کے دل میں دعوت الی اللہ کا جذبہ پیدا کیا جائے.(۲) تعلق باللہ.نیک نمونہ.دعاؤں پر زور دیا جائے.(۳) داعیان کے علمی معیار کو بلند کرنے کے لئے تربیتی کلاسز کا انعقاد ہو.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب.(۱) حضور کے ارشاد کی تعمیل میں مجلس عاملہ کا مہینہ میں ایک اجلاس ہو جس میں سرفہرست دعوت الی اللہ کو رکھا جائے.(۲) نائب ناظم اصلاح و ارشاد اور نائب زعیم کو اپنے شعبہ سے واقفیت نہیں.انہیں واقفیت کروائی جائے.(۳) عہدیداران اپنا عملی نمونہ قائم کریں اور یہ احساس پیدا ہونا چاہیئے کہ ہم سب اصلاح وارشاد کے معاملہ میں خدا تعالیٰ کے آگے جواب دہ ہیں.

Page 458

۴۳۲ آخر میں محترم صدر صاحب نے فرمایا کہ تجویز یہ تھی کہ سو فیصد انصار کو کامیاب داعی الی اللہ بنانے کے لئے مجلس شوری لائحہ عمل تجویز کرے جو باتیں سامنے آئی ہیں وہ یہ ہیں.(۱) حضور کے خطبات کی وسیع اشاعت کی جائے.(۲) اراکین انصار اللہ کی علمی استعداد بڑھائی جائے.اس مقصد کے لئے پمفلٹ شائع کئے جاسکتے ہیں.رسالہ انصار اللہ میں مضامین شائع کئے جا سکتے ہیں.لیکچر کے ذریعہ سے اور داعیان کی تربیتی کلاسز اور سیمینار کے ذریعہ اس مقصد کو حاصل کیا جا سکتا ہے.(۳) جو بات بنیادی کردار اس میں ادا کر سکتی ہے وہ داعیان الی اللہ کا بجٹ بنانے کا سلسلہ ہے.یہ بھی ابتدائی مرحلہ میں ہے.اس پر زور دیا جائے.ہر مقام کی مجلس عاملہ ہر ماہ یہ جائزہ لے کہ کتنے اراکین دعوت الی اللہ میں بجٹ بنوا کر بیعتوں کا اور رابطہ کا وعدہ کر چکے ہیں.اس ذریعہ سے ہم سو فیصد ٹارگٹ حاصل کر سکتے ہیں.صدر محترم نے نمائندگان سے درخواست کی کہ جو ذرائع بیان کئے گئے ہیں ان کو شامل کرتے ہوئے بجٹ پر زور دیا جائے اور مجلس عاملہ اپنا فرض ادا کرے.صدر محترم کے استفسار پر سب نے متفقہ طور پر ان سفارشات کو منظور کیا.ایجنڈا کی تجویز نمبر۳ پر جو گشتی شفا خانے کے قیام کے بارہ میں تھی ، صدر محترم نے رائے پیش کی کہ اس کو مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کے سپرد کر دیا جائے.وہ اس کا جائزہ لے کر سفارشات مرتب کرے اور حضور کی خدمت میں پیش کرے.سب ممبران نے اس سے اتفاق کیا.اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ٹھیک ایک بجے دعا کے بعد مجلس شوری بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوئی.امداد مستحقین قادیان قادیان کے مستحقین کے لئے ۱۵ دسمبر ۱۹۹۱ء کو جلس انصار اللہ مرکز یہ نے بذریعہ وکالت مال ثانی پچاس ہزار روپے پیش کرنے کی سعادت حاصل کی.دوره جات مرکزی نمائندگان سال گزشتہ کی طرح اس سال بھی مرکز سے قائدین ، علماء کرام اور دیگر نمائندگان کو مجالس میں منظم شکل میں بھجوا کر تربیتی دورہ جات کروائے گئے.اس کی اجتماعی طور پر بعض مختصر رپورٹ درج کی جاتی ہیں.تاریخ : ۳ ، ۴ جنوری ۱۹۹۱ء مقام جھنگ صدر مرکزی نمائندگان : مکرم میاں مبارک احمد صاحب، مکرم رفیق احمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ : اجلاس عام: بعد نماز مغرب حلقہ یا بووالہ میں مکرم رفیق احمد صاحب جاوید نے نماز کی اہمیت اور مکرم میاں مبارک احمد صاحب نے تربیتی امور کی طرف اپنی تقاریر میں توجہ دلائی.حاضری چھپیں تھی.انفرادی ملاقات : مورخه ۴ جنوری ۱۹۹۱ ء کو احباب سے گھر گھر جا کر انفرادی ملاقات کی اور تحریک جدید کے وعدہ جات لئے.

Page 459

۴۳۳ نماز جمعہ: مکرم رفیق احمد صاحب جاوید نے اللہ تعالیٰ سے سچا تعلق“ کے موضوع پر خطبہ دیا.حاضری دوسو میں تھی.تربیتی اجلاس: بعد نماز جمعه تربیتی اجلاس میں مکرم رفیق احمد صاحب جاوید نے خلافت سے وابستگی اور مکرم میاں مبارک احمد صاحب نے تنظیمی امور اور تحریک جدید کے موضوعات پر تقاریر کیں.حاضری ایک سو چھپیں تھی.تاریخ: ۷ جنوری ۱۹۹۱ء مقام: دوده ضلع سرگودها مرکزی نمائندگان : مکرم مظفر احمد صاحب منصور، مکرم میاں مبارک احمد صاحب سر رپورٹ : اجلاس عام ، سلائیڈز : بعد نماز مغرب پہلے سلائیڈز کا پروگرام مکرم مظفر احمد صاحب منصور نے کیا.بعد میں مکرم میاں مبارک احمد صاحب نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی.بعدہ مکرم مظفر احمد صاحب منصور نے عملی نمونہ وقف زندگی کے موضوع پر تقریر کی.حاضری چھپیں تھی.تاریخ: ۸جنوری ۱۹۹۱ء مرکزی نمائنده: مکرم محمد اشرف صاحب الحق مقام: تلونڈی موسیٰ خان ضلع گوجرانوالہ مر رپورٹ : اجلاس عام نماز عشاء کے بعد مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی.زیر دعوت دوستوں کو زیارت مرکز کے لئے لانے کی تلقین کی اور رپورٹ بھجوانے کی طرف توجہ دلائی.حاضری چالیس تھی.تاریخ: ۸جنوری ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم مظفر احمد صاحب منصور مقام : حلقہ امیر پارک گوجرانوالہ مختصر رپورٹ: تربیتی اجلاس و سلائیڈ زلیکچر: مکرم مظفر احمد صاحب منصور نے احباب جماعت کو دعوت الی اللہ کی اہمیت بتا کر مقامی عاملہ کا جائزہ لیا بعد تبلیغی سلائیڈ لیکچر دیا.حاضری ۴۹ تھی.تاریخ: ۸جنوری ۱۹۹۱ء مقام: گوجرانوالہ شہر مرکزی نمائندگان : مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ، مکرم مظفر احمد صاحب منصور مختصر رپورٹ : اجلاس مشاورتی کمیٹی دعوت الی اللہ : بعد نماز مغرب مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے اجلاس عام کے دوران سال ۱۹۹۰ ء دعوت الی اللہ کے مطابق کار کردگی کا جائزہ لیا گیا.ٹارگٹ کے مطابق کام اچھا تھا.کام کی رفتار تیز کرنے کے لئے ہدایات دی گئیں.بعد نماز عشاء مکرم مظفر احمد صاحب منصور نے سلائیڈ لیکچر دیا.حاضری ایک سو پچھپیں تھی.تاریخ : ۱۱،۱۰ جنوری ۱۹۹۱ء مقام: بہاولنگر مرکزی نمائندگان : مکرم عبدالرشید صاحب فنی، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : میٹنگ زعماء ضلع: زعماء کی میٹنگ میں بجٹ فارم دیئے گئے.بقایا جات وصول کئے گئے.

Page 460

۴۳۴ رسید بک چیک کی گئی.بجٹ تیار کر کے مرکز بھجوانے اور بقایا جات ناظم صاحب ضلع کو ادا کرنے کی تلقین کی گئی.حاضری زعماء دس تھی.تاریخ : ۱۰ جنوری ۱۹۹۱ء مقام: چک R-96/6 ضلع بہاولنگر مرکزی نمائندگان : مکرم مظفر احمد صاحب منصور ، مکرم میاں مبارک احمد صاحب، مکرم محمد اسلم صاحب صابر مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس، سلائیڈز لیکچر بعد نماز مغرب تربیتی اجلاس میں مکرم میاں مبارک احمد صاحب نے تحریک جدید ، مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے نماز با جماعت اور تربیت اولاد کے موضوعات پر تقاریر کیں.اس کے بعد مکرم مظفر احمد صاحب منصور نے سلائیڈ ز دکھا ئیں.حاضری پینتیس تھی.تاریخ : ۱۱ جنوری ۱۹۹۱ء مقام: چک ۱۶۶ مراد ضلع بہاولنگر مرکزی نمائندگان : مکرم مظفر احمد صاحب منصور، مکرم میاں مبارک احمد صاحب، مکرم محمد اسلم صاحب صابر مختصر رپورٹ : درس قرآن : بعد نماز فجر مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے درس قرآن کریم دیا.حاضری پینتیس تھی.خطبہ جمعہ: مکرم محمد اسلم صابر صاحب نے نماز با جماعت میں با قاعدگی اختیار کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری ایک سو پچاس تھی.سلائیڈز پروگرام: بعد نماز جمعہ مکرم منظفر احمد صاحب منصور نے سلائیڈ زلیکچر دیا.حاضری ایک سو پچاس تھی.اجلاس زعماء: مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے عمومی ، مال ، نماز ، رپورٹس اور تحریک جدید کا جائزہ لیا.حاضری زعماء چھ تھی.تاریخ : ۱۲ جنوری ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مقام: دار الصدر غربی ربوہ حلقہ لطیف رپورٹ : تربیتی اجلاس: بعد نماز مغرب مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ ، اطاعت اور سلسلہ سے وابستگی کے موضوعات پر تقریر کی.بعد ازاں سلائیڈ لیکچر دیا.حاضری انصار ہیں ، خدام پندرہ.تاریخ : ۱۴ جنوری ۱۹۹۱ء مقام: چک ۳۲ جنوبی ضلع سرگودها مرکزی نمائندگان : مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ، مکرم فضل احمد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : شام سات بجے اجلاس عام میں مکرم فضل احمد صاحب نے تعلق باللہ اور سیرت کے موضوع پر تقریر کی.بعدہ مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے تبلیغی سلائیڈ ز دکھا ئیں اور تبصرہ بھی کیا.حاضری تیرہ تھی اور غیر از جماعت سترہ تھے.تاریخ: ۱۵ جنوری ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم مظفر احمد صاحب منصور مقام: گلشن پارک لا ہور مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں تین تقاریر کے بعد مرکزی نمائندہ نے سلائیڈ لیکچر

Page 461

۴۳۵ دیا.حاضری مجموعی ایک سو پینتالیس تھی.غیر از جماعت آٹھ تھے.تاریخ: ۱۵ جنوری ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مقام: باب الابواب ربوہ مختصر رپورٹ: تربیتی اجلاس: مرکزی نمائندہ نے بعد نماز مغرب و عشاء تربیتی اجلاس میں احباب جماعت کی عمومی تربیت نیز دعوت الی اللہ کے موثر ذرائع اور ان کی حکمت عملی سے استعمال کے مختلف ذرائع بتائے.سلائیڈ زلیکچر: مرکزی نمائندہ نے لیکچر دیا اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری چھپیں تھی.مقام: بیت النور لاہور تاریخ: ۱۵ جنوری ۱۹۹۱ء مرکزی نمائنده: مکرم صفی الرحمن صاحب خورشید مختصر رپورٹ : اجلاس عام: بعد نماز مغرب و عشاء مکرم صفی الرحمن صاحب خورشید نے دعوت الی اللہ اور بعثت حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر روشنی ڈالی.اس کے بعد سلائیڈ ز دکھا ئیں.حاضری ایک سو پچاس تھی.مجلس مذاکرہ: سلائیڈز کے بعد مجلس مذاکرہ ہوئی جس میں غیر از جماعت نے بھی شرکت کی اور سوالات کئے.جوابات مکرم حیدر علی صاحب ظفر مربی سلسلہ نے دئیے.حاضری ایک سو پچاس تھی.مقام: مسجد را جیلی دارالرحمت شرقی ربوہ تاریخ : ۱۶ جنوری ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مختصر رپورٹ تربیتی اجلاس : بعد نماز مغرب و عشاء مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ ، تربیت اولاد کے موضوعات پر تقریر کی اس کے بعد سلائیڈ ز دکھا ئیں.حاضری چھیاسٹھ تھی.تاریخ : ۱۶ جنوری ۱۹۹۱ء مقام: دار النصر وسطی ربوه مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف ، مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گورداسپوری مر رپورٹ تربیتی اجلاس تربیتی اجلاس میں مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے اپنے خطاب میں خصوصی دعاؤں اور اپنے اندر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تعلیمات کی روشنی میں روحانی تبدیلی پیدا کرنے اور نمازوں اور عبادات میں ذوق و شوق پیدا کرنے کی تلقین کی.حاضری ۴۸۰ تھی.تاریخ : ۱۷ جنوری ۱۹۹۱ء مقام چک نمبر R-177/10 ضلع خانیوال مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں مختصر رپورٹ تربیتی اجلاس: اس اجلاس میں پہلے مکرم مبشر احمد صاحب کا ہلوں نے نیک نمونہ، مطالعہ کتب، تلاوت قرآن کریم اور نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے جائزہ لیا.دعوت الی اللہ کو منظم کرنے کی ہدایات دیں.تحریک جدید کے وعدہ جات میں اضافہ کروایا.حاضری پینسٹھ تھی.تاریخ: ۱۷ جنوری ۱۹۹۱ء مقام : چک A/10-R-91 ضلع خانیوال

Page 462

۴۳۶ مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں رپورٹ : تربیتی اجلاس : بعد نماز مغرب تربیتی اجلاس ہوا.بچوں سے قرآن مجید اور نماز سنی گئی.سوال و جواب بھی اسی مجلس میں ہوئے.مکرم مولانا مبشر احمد صاحب کاہلوں نے احباب کے سوالات کے جوابات دیئے.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے دعوت الی اللہ اور مطالعہ کتب کی طرت توجہ دلائی اور تحریک جدید کا جائزہ لیا.حاضری پچیس تھی.تاریخ : ۱۸ جنوری ۱۹۹۱ء مقام : بیت الذکر خانیوال مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں مختصر رپورٹ : مجلس سوال و جواب: صبح ۱۰ بجے سے ۱۲ بجے تک مجلس سوال و جواب ہوئی.غیر از جماعت بھی شامل ہوئے.اختلافی سوالات کے جوابات دیئے.خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں تحریک جدید کی اہمیت پر زور دیا گیا.عہدیداروں کو سیدنا حضرت خلیفہ المسیح الرابع کی ہدایات سے آگاہ کیا اور نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.حاضری ساٹھ تھی.تاریخ: ۱۷، ۱۸ جنوری ۱۹۹۱ء مقام: کر تو ضلع شیخو پوره مرکزی نمائندگان : مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ، مکرم عبدالوہاب صاحب مر رپورٹ : تربیتی اجلاس : بعد نماز مغرب و عشاء مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے جماعت کے افراد کی عمومی تربیت اور دعوت الی اللہ کے مفید ذرائع کے نام سے تقریر کی پھر تبلیغی سلائیڈ ز دکھا ئیں اور تبصرہ بھی کیا اس کے بعد مکرم عبدالوہاب صاحب نے خطاب بھی کیا.مجلس سوال وجواب: صبح دس بجے محفل سوال و جواب ہوئی.مکرم سجاد احمد صاحب مربی سلسلہ نے خطاب کیا.بعد ازاں مکرم بشارت احمد صاحب نے خلافت سے وابستگی کے موضوع پر تقریر کی.حاضری پچاسی تھی غیر از جماعت پندرہ تھے.تاریخ: ۱۸ جنوری ۱۹۹۱ء مقام: کھاریاں مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر، مکرم مظفر احمد صاحب منصور مختصر رپورٹ : میٹنگ مجلس عاملہ: مرکزی نمائندگان نے صدر صاحبان اور زعماء انصار اللہ سے جماعتی امور پر گفتگو کی اور مرکزی ہدایات دیں.سلائیڈ زلیکچر: مکرم مظفر احمد صاحب منصور نے سلائیڈ زلیکچر دیا.حاضری دوسوتھی.تاریخ: ۱۹ جنوری ۱۹۹۱ء مقام: دار البرکات ربوہ مرکزی نمائندگان: مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تربیت ، مکرم محمد صدیق صاحب گورداسپوری مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ مجلس عاملہ انصار اللہ مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ کا مشترکہ اجلاس نماز عصر کے بعد ہوا.

Page 463

۴۳۷ نمازوں میں حاضری بڑھانے کی طرف توجہ دلائی گئی.گھر گھر جا کر اس مہم کو جاری رکھنے کی تحریک کی گئی.تاریخ : ۲۲ جنوری ۱۹۹۱ء مقام : آنبه نور یه ضلع شیخو پوره مرکزی نمائندگان: مکرم مظفر احمد صاحب منصور، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : سلائیڈ لیکچر: نماز مغرب و عشاء کے بعد مکرم مظفر احمد صاحب منصور نے سلائیڈ ز لیکچر دیا.حاضری مرد وزن ایک سو پچاس تھی.غیر از جماعت ہیں تھے.تاریخ : ۲۲ جنوری ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندگان : مکرم انوار احمد صاحب مقام: با هومان ضلع شیخو پوره مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب تلاوت و نظم کے بعد مرکزی نمائندہ نے سیرت النبی کے موضوع پر تقریر کی اور سلائیڈ ز دکھا ئیں.غیر از جماعت بھی شامل ہوئے.سال نو کا بجٹ بھی بنوایا گیا.حاضری ستر تھی.مقام : سدو کی ضلع گجرات تاریخ : ۲۲ جنوری ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبدالوہاب صاحب مختصر رپورٹ : تربیتی کلاس: دعوت الی اللہ کی تربیتی کلاس گیارہ بجے زیر صدارت مکرم ڈاکٹر محمد حسن چیمہ ہوئی.تلاوت و نظم کے بعد مکرم عبدالوہاب صاحب نے نماز با جماعت کی اہمیت کو واضح کیا.بعدہ مکرم مولوی عبدالرزاق صاحب منگلا مربی سلسلہ نے حدیث کا درس دیا.معلم صاحب مقامی نے نماز با ترجمہ دہرائی.حاضری تریسٹھ تھی.نماز جمعہ: خطبہ جمعہ میں مکرم عبدالوہاب صاحب نے دعوت الی اللہ اور تربیت سے متعلق امور بیان کئے.حاضری دوست تھی.اجلاس عام : بعد نماز جمعہ دوسرا اجلاس عام ہوا.مکرم چوہدری منیر احمد صاحب کی تقریر بر عنوان ” دعوت الی اللہ کے طریقے“ ہوئی.اس کے بعد مکرم چوہدری محمد شفیع سلیم صاحب ناظم ضلع گجرات نے تقریر کرتے ہوئے انصار اللہ کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف متوجہ کیا.مکرم عبدالوہاب صاحب نے تربیت اولاد کے متعلقہ امور بیان کئے.حاضری ایک سو تینتالیس تھی.تاریخ : ۲۴، ۲۵ جنوری ۱۹۹۱ء مقام: سیالکوٹ شہر مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تربیت ، مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گور د اوسپوری مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب کے بعد البیت احمد یہ میں مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گورداسپوری نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر اور مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے نماز با جماعت کے موضوع پر خطاب کیا.حاضری انصار پینتیس ، خدام چالیس ، اطفال دس تھی.خطبہ جمعہ: مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے نماز با جماعت، تربیت اولاد، کیسٹ سننے اور دعائیہ خطوط لکھنے کی طرف

Page 464

۴۳۸ توجہ دلائی.حاضری انصار پینتیس ، خدام چالیس ، اطفال دس تھی.اجلاس عاملہ: جمعہ کے بعد اجلاس عاملہ میں مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے شعبہ وار جائزہ لیا اور ہدایات دیں.مقام : بھا گو وال ضلع سیالکوٹ تاریخ: ۲۵ جنوری ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر، مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد عمومی مختصر رپورٹ: اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں تلاوت و نظم کے بعد مقامی مربی سلسلہ نے اپنی تقریر میں نماز اور مالی قربانی کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے اخوت اور بنیادی اخلاق کی طرف توجہ دلائی.آخر میں مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے قیام نماز با جماعت، اور تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.حاضری اڑسٹ تھی.تاریخ : ۲۴ جنوری ۱۹۹۱ء مقام: رائے پور مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر ، مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد عمومی مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز عشاء اجلاس عام ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد پہلے مکرم اکسیر صاحب نے عملی نمونہ قائم کرنے ، دعوت الی اللہ اور پانچ بنیادی اخلاق کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے قیام نماز اور تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.حاضری اکیاسی تھی.درس قرآن کریم : اگلے روز مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے نماز فجر کے بعد درس قرآن کریم میں سورہ جمعہ کی تفسیر بیان کی.حاضری چالیس تھی.تاریخ: ۲۵ جنوری ۱۹۹۱ء مقام : پنڈی بھا گوضلع سیالکوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر ، مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد عمومی مختصر رپورٹ : اجلاس عام : تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد پہلے مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے اپنے خطاب میں عقائد احمدیت کے موضوع پر روشنی ڈالی.اس کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے تربیت اولاد، قیام نماز اور پانچ بنیادی اخلاق کی طرف توجہ دلائی.مجلس سوال و جواب : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے سوالات کے جوابات دیے.خطبہ جمعہ: مکرم اکسیر صاحب نے باہمی اخوت کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصاراتی ، خدام ستر ، اطفال اتی ، لجنات اٹھہتر کل تین سو آ ٹھ تھی.تاریخ : ۲۸ جنوری ۱۹۹۱ء مقام : بصیره ضلع سرگودھا مرکزی نمائندگان: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید، مکرم میاں مبارک احمد صاحب ، مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مقررین نے دعا کی اہمیت نماز با جماعت، تربیت اولا د تحریک جدید اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی اور ابتدائی تربیتی امور کا جائزہ لیا.نماز فجر کی حاضری بڑھانے کے لئے ماسٹر اللہ یا رصاحب

Page 465

۴۳۹ کی ڈیوٹی لگائی.مکرم مربی صاحب نے وعدہ فرمایا کہ روزانہ بچوں اور بڑوں کی تعلیمی کلاس نماز مغرب کے بعد ہوا کرے گی.حاضری اُنہیں تھی.تاریخ : ۲۸ جنوری ۱۹۹۱ء مقام: بھیرہ ضلع سرگودها مرکزی نمائندگان: مکرم مرز امحمد الدین صاحب ناز ، مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب (رپورٹ : تربیتی اجلاس : بعد نماز مغرب تربیتی اجلاس میں مکرم مرزا محمد الدین صاحب ناز نے حضرت خلیفتہ امسیح الا ول نور اللہ مرقدہ کی سیرت کے پہلوؤں کو اجاگر کرتے ہوئے قربانیوں میں آگے بڑھنے کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب نے نماز با جماعت اور رسالہ انصار اللہ کی اضافی اشاعت کی تحریک کی.حاضری ۴۲ تھی.تاریخ: ۲۹ جنوری ۱۹۹۱ء مقام : چاه سردار والا ضلع سرگودها مرکزی نمائندگان: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مکرم مظفر احمد صاحب منصور ، مکرم بشارت احمد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس دعوت الی اللہ : بعد نماز مغرب اجلاس میں تلاوت و نظم کے بعد مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے خلیج کی جنگ سے متعلق قرآن کریم ، احادیث نبوی اور حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام اور خلفاء مسیح موعود کی پیش گوئیوں اور ارشادات کو بیان کیا.مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے دعوت الی اللہ کی اہم ذمہ داری کی طرف توجہ دلائی.حاضری ایک سو پینتیس تھی.میں غیر از جماعت تھے.تاریخ : ۲۱ اپریل ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب مقام: چک ۱۰۹ فیصل آباد مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب مکرم صوفی صاحب نے اجلاس عام میں ”موجودہ حالات میں احباب کی ذمہ داریاں“ کے موضوع پر تقریر کی.نیز پہلے سے زیادہ مستعد ہو کر جماعتی کاموں میں حصہ لینے کی تلقین کی.کل حاضری اُنتیس تھی.تاریخ : ۲۱ اپریل ۱۹۹۱ء مقام : ماڈل ٹاؤن فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد شاہد صاحب ایم.اے مختصر رپورٹ: اجلاس عام : بعد نماز مغرب مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے غیر از جماعت احباب سامعین کی مناسبت سے قرآن کریم کی آیت فمن کان علی بینہ کی روشنی میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت و صداقت کے تین دلائل کا ذکر کیا.نیز حضرت مسیح موعود و مہدی موعود کی بعثت اور آپ کے ذریعہ اکناف عالم میں اشاعت دین کے سلسلہ میں جماعت احمدیہ کی ایمان افروز خدمات کا تفصیل سے ذکر کیا.سوال و جواب: اجلاس عام کے بعد آپ نے غیر از جماعت احباب کے سوالات کے جوابات دیئے.حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی صداقت کے دلائل پیش کر کے جماعت احمدیہ میں شامل ہو کر کفر کے خلاف مقدس

Page 466

۴۴۰ جہاد میں شامل ہونے کی موثر تحریک کی.حاضری اکاون تھی.تاریخ : ۲۲ اپریل ۱۹۹۱ء ارکین : مکرم نصیر احمد شاد صاحب مقام: حافظ آباد مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء سلائیڈ ز لیکچر اور دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی گئی.حاضری ستر تھی.تاریخ : ۲۲ اپریل ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم منیر احمد صاحب عابد مقام: کولوتا رڑ ضلع گوجرانوالہ مختصر رپورٹ : سلائیڈ زلیکچر: رات سوا آٹھ بجے مکرم منیر احمد صاحب عابد نے سلائیڈ لیکچر دیا جو کہ آدھ گھنٹہ جاری رہا.بوجہ خرابی موسم حاضری اکیس تھی.تاریخ : ۲۲ اپریل ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مقام : نصیر آبا دحلقه سلطان ربوه مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مرکزی نمائندہ نے افراد جماعت کی عمومی تربیت اور ایک اچھا داعی الی اللہ بننے کی ضرورت پر زور دیا.بعد میں سلائیڈز لیکچر بھی دیا.کل حاضری چورانوے تھی.مقام بسمن آبا دضلع فیصل آباد تاریخ : ۲۸ اپریل ۱۹۹۱ء مرکزی نماننده: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد س رپورٹ : اجلاس دعوت الی اللہ : بعد نماز مغرب وعشاء اجلاس عام منعقد ہوا جس میں مرکزی نمائندہ نے اکناف عالم میں جماعت احمدیہ کے ذریعہ اشاعت دین کی ایمان افروز خدمات کا تفصیل سے ذکر کیا.سوال وجواب : اجلاس کے بعد سوال وجواب کا موقعہ دیا گیا.غیر از جماعت احباب کی طرف سے متعدد سوالات کے جوابات دیئے گئے.کل حاضری اٹھاون تھی جن میں سے غیر از جماعت تھے.تاریخ : ۳ مئی ۱۹۹۱ء مقام: رچنا ٹا ؤن لاہور مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں احمدیت کی تائید میں ظاہر ہونے والے آسمانی نشانات کا ذکر کر کے ذمہ داریوں کی ادائیگی کی موثر تلقین کی.کل حاضری سو تھی ، دو غیر از جماعت بھی شامل تھے.تاریخ : ۳ مئی ۱۹۹۱ء مقام: شاہدرہ لاہور مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : مجلس سوال وجواب : نماز جمعہ کے بعد دعوت الی اللہ کی غرض سے احباب کے علم میں اضافہ اور معلومات کے لئے مجلس سوال وجواب منعقد ہوئی.مکرم مولانا صاحب نے احباب کے سوالات کے جوابات

Page 467

۴۴۱ نے دیئے.کل حاضری تر اسی تھی.جن میں ایک غیر از جماعت دوست بھی تھے.مجلس سوال و جواب : نماز مغرب کے بعد حکیم صاحب طب جدید کے وسیع احاطہ میں خاص اہتمام سے تیار کردہ جلسہ گاہ میں مجلس سوال وجواب منعقد ہوئی.جس کی صدارت مکرم چوہدری محمد رفیع صاحب صدر جماعت.کی.پروگرام کے مطابق مکرم مولانا نے پہلے پیشگوئیوں کے مطابق حضرت اقدس مسیح موعود کی بعثت اور جماعت احمدیہ کی ایمان افروز خدمات کی تفصیل سے ذکر کر کے سامعین کو سوالات کا موقعہ دیا اور اُن کے جوابات دیئے.کل حاضری با ون تھی.تاریخ : ۴ مئی ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ : مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مقام: شاہدرہ لاہور رپورٹ : درس القرآن: بعد نماز فجر بیت الحمد کے احاطہ میں مرکزی نمائندہ نے قرآن کریم کی آیت ان الدین عند الله الاسلام ، تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے درس القرآن دیا.تاریخ : ۳ مئی ۱۹۹۱ء مقام: گوجرانوالہ امیر پارک مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد عمومی ، مکرم عبدالرشید صاحب غنی قائد مال مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: نماز جمعہ سے قبل زعماء کے اجلاس میں سب سے پہلے محمد اسلم صاحب شاد نے رپورٹوں کی باقاعدگی، اجلاس عام کا انعقاد اور مجلس عاملہ کی تشکیل کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم با محمد یاسین صاحب ربانی نے دعوت الی اللہ کے بارے میں تقریر کی.بعد ۂ مکرم عبد الرشید صاحب غنی نے مالی قربانی بھی بجٹ بنانے ، خلیفہ وقت کے ارشادات کے مدنظر اموال کو پیش کرنے اور بقایا جات کی ادائیگی کی طرف اور صدر اجلاس مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے دعوت الی اللہ اور اس کی تیاری کے بارے میں ہدایات دیں.مطالعہ کتب حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام ، مرکزی امتحانات اور بزم ارشاد کی اہمیت کی طرف توجہ دلائی.سوال وجواب : زعماء کے اجلاس کے بعد سوال و جواب کی محفل بھی ہوئی.خطبہ جمعہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے سیرت کو پیش نظر رکھتے ہوئے احباب کو صحابہ کرام کا سا رنگ اختیار کرنے اور اس کی قربانیاں پیش کرنے کی تلقین کی.حاضری ایک سو پچاس تھی.تاریخ: ۵ مئی ۱۹۹۱ء مقام : چک ۹۶ صریح فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر ، مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن انصار اللہ مکرم فیروز الدین صاحب انسپکٹر تحریک جدید مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: بعد نماز مغرب و عشاء تربیتی اجلاس میں مکرم مولا نا محمد اشرف ممتاز صاحب مربی ضلع

Page 468

۴۴۲ نے بعض کمزوریوں کی طرف توجہ دلا کر ضروری اصلاح کی تلقین فرمائی.اس کے بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے نماز با جماعت ، دعوت الی اللہ ، مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام ، تربیت اولاد، دعوت الی اللہ کے کام کو منظم کرنے کے لئے بزم ارشاد اور تعلیمی امتحانوں میں تعداد بڑھانے کی پر زور تلقین کی.تحریک جدید کا وعدہ جو چھ ہزار تھا تحریک کر کے اس میں اڑھائی ہزار کا اضافہ کر دیا گیا.حاضری چوراسی تھی.تاریخ: ۵ مئی ۱۹۹۱ء مقام: جڑانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مکرم غلام حسین صاحب کارکن انصاراللہ، مکرم فیروز الدین صاحب انسپکٹر تحریک جدید شقر رپورٹ : اجلاس دعوت الی اللہ: بعد نماز مغرب دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے پیشگوئیوں کے مطابق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت ، آپ کی صداقت کے دلائل اور اکناف عالم میں جماعت احمدیہ کی اشاعت دین کے سلسلہ میں ایمان افروز خدمات کا ذکر کیا.محفل سوال و جواب : اجلاس کے بعد سوال وجواب کا موقعہ دیا گیا جس میں غیر از جماعت احباب (حنفی وشیعہ حضرات) نے متعد دسوالات کئے اور مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے جوابات دیئے.تاریخ : ۷ مئی ۱۹۹۱ء مقام: نصیر پور خورد ضلع سرگودھا مرکزی نمائندہ: مکرم سید طاہر محمود صاحب ماجد مختصر رپورٹ : سلائیڈ زلیکچر: بعد نماز مغرب و عشاء مرکزی نمائندہ نے لیکچر دیا.حاضری ستر تھی (غیر از جماعت بارہ تھے ) تاریخ: ۷ مئی ۱۹۹۱ء مقام: ادرحمه ضلع سرگودھا مرکزی نمائنده: مکرم منیر احمد صاحب عابد مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس مجلس عاملہ: بعد نماز مغرب اجلاس میں دعوت الی اللہ کا جائزہ لیا گیا.تربیتی اجلاس: بعد نماز عشاء تربیتی اجلاس ہوا جس میں سلائیڈ لیکچر بھی دیا گیا.حاضری دوسو پچاس تھی جس میں پچپیس مہمان تھے.محفل سوال و جواب : تربیتی اجلاس کے بعد سوال و جواب کی محفل ہوئی جس میں احباب کے اختلافی علمی وتربیتی مسائل پر مبنی سوالات کے جواب مکرم منیر احمد صاحب عابد نے دیے.تاریخ : ۷ مئی ۱۹۹۱ء مقام : تخت ہزارہ ضلع سرگودھا مرکزی نمائندگان: مکرم منیر احمد صاحب منور مربی سلسله، مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مختصر رپورٹ: تربیتی اجلاس: بعد نماز عشاء مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے جماعت کی عمومی تربیت نیز آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ حسنہ اور دعوت الی اللہ کے بارے میں تقریر کی.اس کے بعد مکرم منیر احمد صاحب منور

Page 469

۴۴۳ نے دعوت الی اللہ کے موثر ذرائع اور ایک اچھا احمدی بننے کے لئے اسلام کے ساتھ لگاؤ اور قرآنی تعلیمات پر عمل ضروری ہے پر تقریر کی.نیز چندہ جات کی ادائیگی ، رپورٹس کی بروقت ترسیل اور دعوت الی اللہ کے لئے احباب سے رابطہ شجر کاری اور پھل کے حصول کی طرف توجہ دلائی.زیارت مرکز کے لئے بھی دوست لانے کے لئے تلقین کی.تاریخ: ۸ تا ۱۲ مئی ۱۹۹۱ء مقام: کوئٹہ مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیراحمد صاحب کرم صوفی محمد اسحاق صاحب مختصر رپورٹ : برائے نمائندگی سالانہ اجتماع کوئٹہ تاریخ: 9 مئی ۱۹۹۱ء مقام محمود آباد جہلم مرکزی نمائندگان: مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد عمومی ، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مربی سلسلہ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس عام میں مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے دعا اور لقاء الہی کے موضوع پر تقریر کی اس کے بعد مکرم اکسیر صاحب نے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلاتے ہوئے واقعات بیان کئے.آخر میں سوالات کا موقع دیا گیا اور دعا کے بعد اجلاس اختتام پذیر ہوا.کل حاضری اٹھاون تھی.تاریخ : ۰ امئی ۱۹۹۱ء مقام: جہلم شہر مرکزی نمائندگان: مکرم محمد اسلم صاحب شاد، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: اس اجلاس میں چپ بورڈ ، پنڈ دادنخان ، دینہ، جہلم شہر، محمود آباد، کوٹلہ فقیر اور حسیال کے زعماء حاضر ہوئے.مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے نماز با جماعت کے بارہ میں مجالس کا جائزہ لیا اور اس کی طرف توجہ دلائی.نیز شعبہ عمومی کے سلسلہ میں رپورٹوں کی اہمیت اور بر وقت با قاعدگی سے رپورٹیں بھجوانے ، اصلاح وارشاد تعلیم و تربیت اور تحریک جدید و وقف جدید کے شعبوں کی طرف بھی توجہ دلائی.مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے دعوت الی اللہ کے بارے میں ہدایات دیں.نماز جمعہ: مکرم ناظر صاحب بیت المال آمد نے خطبہ دیا.اجلاس عام : اجلاس کا آغاز تلاوت و نظم سے ہوا اور مکرم منیر الدین صاحب مربی سلسلہ نے تعارفی خطاب فرمایا اس کے بعد مکرم اعظم صاحب اکسیر نے دعوت الی اللہ اور اس کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.آخر میں مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے نماز با جماعت اور انصار کو عملی نمونہ قائم کرنے کی تلقین کی.سوال و جواب : اجلاس کے بعد سوال وجواب کا موقع دیا گیا.سوالات کے جوابات مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے دیئے.حاضری ستر تھی.تاریخ : ۰ امئی ۱۹۹۱ ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مقام : پیپلز کا لونی فیصل آباد

Page 470

۴۴۴ مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ مرکزی نمائندہ نے مکرم شیخ سمیع اللہ صاحب کی کوٹھی میں خطبہ جمعہ پڑھایا.جمعہ کے آداب اور خلافت سے مخلصانہ وابستگی کی تلقین کرتے ہوئے حضور انور کی تحریک دعوت الی اللہ میں تمام احباب جماعت کو حصہ لینے کی مؤثر تحریک کی کل حاضری دوسو پچا تھی.(ایک معزز غیر از جماعت بھی تھے ) مجلس سوال و جواب : نماز جمعہ کے بعد احمدیت کے بنیادی پانچ مسائل پر مشتمل دلائل کے عنوان پر خطاب کیا اور احباب کے متعد دسوالات کے جوابات دیئے.حاضری دوسو تھی.مقام مسلم پارک فیصل آباد تاریخ : ۱۰ مئی ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : اجلاس دعوت الی اللہ : مرکزی نمائندہ نے احمدیت کا تعارف پیش کیا.امریکہ کے عالمی نظام کے قیام کے اعلان کے جواب میں بتایا کہ پیشگوئیوں کے مطابق دنیا میں قرآن کریم کا عالمی نظام ہی حضرت اقدس مسیح موعود و مہدی موعود علیہ السلام کی جماعت کے ذریعہ قائم ہوگا.اس سلسلہ میں اکناف عالم میں جماعت احمدیہ کی دینی خدمات اور ایمان افروز نتائج کا ذکر کیا.اس کے بعد سامعین کے سوالات کے جوابات دیئے.کل حاضری سینتیس تھی.جن میں بائیس غیر از جماعت تھے.تاریخ : ۲ مئی ۱۹۹۱ء مقام: چک ۲۱۹ گنڈ اسنگھ فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم منور شمیم صاحب خالد قائد تعلیم ، مکرم انوار احمد صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مغرب و عشاء کی نماز کے بعد مکرم انور احمد صاحب مربی سلسلہ نے تربیت اولا داور نماز با جماعت کے موضوعات پر خطاب کیا.بعدہ مکرم منور شمیم خالد صاحب نے عہد یداروں کو خصوصی طور پر اور افراد جماعت کو عمومی طور پر مرکزی پروگراموں کی اہمیت وافادیت اور تمام شعبوں میں عملاً حصہ لے کر اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہونے اور مثالی احمدی ہونے کا نمونہ پیش کرنے دین حق کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے معاشرے میں اپنا کردار ادا کرنے کی موثر کوشش کریں.کل حاضری پچپن تھی.تاریخ : ۳ امئی ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مقام: دار العلوم شرقی ربوه مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب بعد مرکزی نمائندہ نے احباب جماعت کی عمومی تربیت نیز تربیت اولاد پر زور دیتے ہوئے دعوت الی اللہ کی اہمیت بتائی.سلائیڈ زلیکچر: تقریر کے بعد مرکزی نمائندہ نے سلائیڈ ز دکھا ئیں اور تبصرے سے دوستوں کو دعوت الی اللہ کے کام کو تیز تر کرنے پر زور دیا.اجلاس عام اطفال الاحمدیہ: سلائیڈ زلیکچر کے بعد اطفال الاحمدیہ کا اجلاس عام بلا یا.اطفال کے عہد یداروں کو ان کی ذمہ داریوں کو احسن رنگ میں نبھانے کی طرف توجہ دلائی اور بچوں کو دینی معلومات سیکھنے کے طریقے

Page 471

۴۴۵ بتائے.حاضری انصار تئیس ، خدام پندرہ، اطفال کل ستر تھی.تاریخ : ۳ امئی ۱۹۹۱ء مقام: سرگودھا شہر مرکزی نمائندگان: مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید ، مکرم عبد الرشید صاحب غنی قائد مال مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام مکرم غنی صاحب نے تربیت اولا داور نمازوں کی ادائیگی کی طرف توجہ دلائی.حلقوں میں اجلاس عام کرنے اور زیادہ سے زیادہ انصار کو حاضر کرنے کی تلقین کی.تاریخ : ۴ امئی ۱۹۹۱ء مقام: چنیوٹ مرکزی نمائنده: مکرم ناصر احمد طاہر صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : سلائیڈ لیکچر لجنہ اماءاللہ: سلائیڈ لیکچر مرکزی نمائندہ نے دیا.حاضری اٹھارہ تھی.سلائیڈ زلیکچر: انصار اور خدام میں سلائیڈ لیکچر دیا.حاضری گیارہ تھی.غیر از جماعت ایک.اس کے بعد مجلس سوال و جواب ہوئی.تاریخ: ۵ امئی ۱۹۹۱ء مقام: دارالرحمت شرقی ب ربوہ مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ ایم.اے مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء مرکزی نمائندہ نے ایک اچھا داعی بننے کے لئے اہم ذرائع اور دعوت الی اللہ کی اہمیت پر زور دیا.نیز مقامی دوستوں کا انفرادی جائزہ لیا.حاضری نواسی تھی.سلائیڈز : اجلاس عام کے بعد سلائیڈ لیکچر دیا اس میں تربیت کے پہلو پر زیادہ زور دے کر خلافت سے وابستگی اور اپنا عملی نمونہ بتا کر نیکی کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۶ امئی ۱۹۹۱ء مقام: قیام پور ضلع سیالکوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تربیت ، مکرم محمد سلمان صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب و عشاء مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے نماز با جماعت اور مسجد کے.حقوق پر گفتگو کی.درس القرآن : بعد نماز فجر مکرم محمد سلمان صاحب نے قرآن کریم کا درس دیا.تاریخ : ۷ امئی ۱۹۹۱ء مقام: نارووال مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تربیت ، مکرم محمد سلمان صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء : صبح سوا گیارہ بجے اجلاس زعماء ہوا.زعماء کرام سے تمام شعبہ جات کے متعلق جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.حاضری زعماء پچپیں تھی.نماز جمعہ: مکرم محمد سلمان صاحب نے محنت کے موضوع پر سیرت کی روشنی میں خطبہ دیا.مجلس سوال وجواب: نماز جمعہ کے بعد مجلس سوال و جواب میں مکرم مربی صاحب نے جوابات دیئے.

Page 472

۴۴۶ مختصرر تاریخ : ۷ امئی ۱۹۹۱ء مقام : سمن آبا دلا ہور مرکزی نمائندگان: مکرم محمد اشرف صاحب الحق ، کرم منیر احمد صاحب منور مربیان سلسله مررپورٹ: اجلاس عام نماز جمعہ کے بعد اجلاس عام ہوا.مکرم منیر احمد صاحب منور نے اپنی تقریر میں اصلاح نفس اور تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.دوسری تقریر مکرم محمد اشرف اسحاق صاحب نے کی اور دوستوں کو دینی کاموں کے لئے بخوشی وقت دینے نیز دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی گئی.مجلس سوال و جواب ، سلائیڈز : بعد نماز عصر سوال و جواب اور سلائیڈز کا پروگرام ہوا اس میں پانچ زیر دعوت دوست بھی تشریف لائے ہوئے تھے.تاریخ : ۹ امئی ۱۹۹۱ء مقام : چک ۸۶ دھول ماجر ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم شیخ مبارک احمد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب و عشاء کے بعد اجلاس ہوا.مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے تربیتی جائزہ لیا.مکرم را نامحمد افضل صاحب نگران حلقہ نے بھی تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.حاضری پندرہ تھی.مقام : سرشمیر روڈ فیصل آباد تاریخ : ۹ امئی ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد شقر رپورٹ : تربیتی اجلاس: بعد نماز مغرب احباب جماعت کو تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.قرآن کریم اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام نیز حضور انور کے ارشادات پیش کئے.حاضری ستر تھی.تاریخ : ۲۳ و ۲۴ مئی ۱۹۹۱ء مقام: بہاولنگر مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے اجلاس عام میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عنوان پر تقریر فرمائی.بعدہ محمد اعظم صاحب اکسیر نے دعوت الی اللہ کے بارے میں لوگوں کو توجہ دلائی.حاضری دوسو پچاس کے قریب تھی.نماز تہجد و درس: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے پڑھائی.نماز فجر کی ادائیگی کے بعد ضلع بہاولنگر کے تین مربیان نے درس قرآن مجید، درس حدیث اور درس ملفوظات دیا.اس کے بعد انصار کے ورزشی مقابلہ جات ہوئے.اس دوران اطفال کا تقریری مقابلہ ہوا.اجلاس زعماء: دس بجے یہ اجلاس شروع ہوا.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے گوشوارہ جات کی روشنی میں رپورٹ کا رگزاری کی اہمیت بیان کی اور زعماء کو تاکید کی کہ اپنی مجلس کی رپورٹ مقررہ تاریخ تک ضرور دفتر میں بھجوایا کریں.شعبہ تعلیم کے بارہ میں توجہ دلاتے ہوئے مطالعہ کتب کی طرف خصوصی توجہ دلائی.اجلاس عام : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.

Page 473

۴۴۷ محفل سوال و جواب: اجلاس کے بعد سوال و جواب ہوئے.جوابات مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے دیئے.خطبہ جمعہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے جماعت کو تحریک جدید اور وصیت کی اہمیت بیان کی اور دوستوں کو شرح کے ساتھ چندہ کی ادائیگی کی طرف توجہ دلائی.مجموعی حاضری چار سو پچاس تھی.مقام : شاہ تاج شوگر ملز منڈی بہاؤالدین تاریخ : ۲۳ مئی ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب قائد اصلاح وارشاد، مکرم رفیق احمد صاحب جاوید مربی سلسله، مکرم منیر احمد عابد صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ: سلائیڈ لیکچر نماز مغرب وعشاء کے بعد سلائیڈ ز کا پروگرام ہو جو کہ مکرم رفیق احمد صاحب جاوید نے دکھا ئیں.اطفال سے سوالات کر کے جائزہ لیا گیا.نیز جماعتی تاریخ سے متعلق معلومات فراہم کی گئیں.اس کے بعد مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں احباب کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۲۴ مئی ۱۹۹۱ء مقام: پنڈ دادنخان.رتو چھہ مرکزی نمائندگان: مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب ،مکرم رفیق احمد صاحب جاوید ، مکرم منیر احمد عابد صاحب مختصر رپورٹ : نماز جمعہ: مکرم منیر احمد صاحب عابد نے نماز جمعہ پڑھائی یہاں کھیوڑہ اور ڈنڈوت کے احباب بھی شامل ہوئے.رتو چھہ میں مکرم محمد سلیمان صاحب نے خطبہ دیا.تاریخ : ۲۴، ۲۵ مئی ۱۹۹۱ء مقام: دوالمیال مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب، مکرم رفیق احمد صاحب جاوید مکرم منیر احمد عابد صاحب، مکرم محمد سلیمان صاحب، مکرم فضل اللہ صاحب طارق مربیان سلسلہ پورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم فضل اللہ صاحب طارق مربی سلسلہ نے جمعہ پڑھایا.جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز جمعہ کے بعد جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں مکرم ناصر احمد صاحب طاہر نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی.سلائیڈ زلیکچر: شام ۸:۴۵ بجے سلائیڈ لیکچر مکرم ناصر احمد صاحب طاہر نے دیا اور بعد میں مکرم رفیق احمد جاوید صاحب نے سوالات کے جوابات دیئے.درس قرآن کریم: بعد نماز فجر درس قرآن کریم مکرم ناصر احمد طاہر صاحب مربی سلسلہ نے دیا.محفل سوال وجواب: صبح آٹھ تا نو بجے تک سوال و جواب کی مجلس ہوئی جس میں مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر ، مکرم ناصر احمد صاحب طاہر اور مکرم رفیق احمد صاحب جاوید نے سوالات کے جواب دیئے.تاریخ : ۲۴ مئی ۱۹۹۱ء مقام: شیخو پوره مرکزی نمائندگان : مکرم عبدالرشید صاحب غنی قائد مال ، مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد عمومی

Page 474

۴۴۸ مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد عمومی نے زعماء کو اصلاح وارشاد، تعلیم اور زیارت مرکز کے لئے وفو دلانے کے بارے میں ہدایات دیں.حاضری ہی تھی.مکرم عبدالرشید غنی صاحب نے مالی قربانی تربیت اولا د اور عہدیداران کے اپنے عملی نمونہ کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۲۶ مئی ۱۹۹۱ء مقام : چک ۱۲۱ گوکھو وال فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم منور شهیم خالد صاحب قائد تعلیم مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں تلاوت و نظم کے بعد مکرم چوہدری احمد دین صاحب نے روحانی خزائن سے با برکت اقتباسات پڑھ کر سنائے.بعدہ مرکزی نمائندہ نے نئی نسل کو سنبھالنے ، خلیفہ وقت سے لگاؤ، تنظیموں کی اہمیت اور نماز با جماعت ، مسجد کی رونق بڑھانے اور ترجمہ نماز کی طرف توجہ دلائی.حاضری ننانوے تھی.تاریخ : ۲۶ مئی ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم صوفی محمد اسحق صاحب مقام : فیصل آباد مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء مرکزی نمائندہ نے برکات خلافت کے موضوع پر تقریر کی.حاضری چونتیس تھی.جائزہ اجلاس کے بعد عمومی جائزہ لیا گیا.تاریخ : ۲۸ مئی ۱۹۹۱ء مقام: فاروق آباد شیخو پوره مرکزی نمائندگان : مکرم صوفی محمد اسحق صاحب، مکرم ناصر احمد طاہر صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام: بعد نماز فجر ۸ بجے اجلاس عام میں مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب اور ناصر احمد صاحب طاہر نے یکے بعد دیگرے تقاریر کیں.تربیت اولا داور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری ستر تھی.تاریخ : ۲۸ مئی ۱۹۹۱ء مقام بسکھیکی ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندہ: مکرم منیر احمد صاحب عابد مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : سلائیڈز لیکچر: بعد نماز عشاء سلائیڈز لیکچر دیا اور اس کے بعد سوالات کے جوابات دیئے.حاضری تھی.تاریخ : ۲۸ مئی ۱۹۹۱ء مقام : ماڈل ٹاؤن لاہور مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف ، مکرم شیخ مبارک احمد صاحب رپورٹ: اجلاس عام : مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے ملفوظات میں سے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا ایک پیغام جو لاہور کی جماعت کے نام تھا، پڑھ کر سنایا.اس کے بعد مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے عشق الہی اور عشق رسول اللہ کے موضوع پر خطاب فرمایا.حاضری دس تھی.

Page 475

۴۴۹ تاریخ : ۳۱ مئی ۱۹۹۱ء مقام وزیر آباد شہر مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب قائد اصلاح وارشاد مختصر رپورٹ : کلاس داعیان: تلاوت قرآن کریم سے کلاس شروع ہوئی.مربیان کرام نے کلاس کی غرض و غایت بیان کی اور ہدایات دیں.داعیان کو احسن رنگ میں کام کو بڑھانے کی تلقین کی.اس کے بعد نگران صاحبان حلقہ نے دعوت الی اللہ کے طریقہ کا ربتائے.سیکرٹری اصلاح وارشاد نے بھی دعوت الی اللہ کی اہمیت بیان کی.اس کے بعد امیر صاحب ضلع نے کام کا جائزہ لیا تبلیغی واقعات بیان کئے اور ہر قسم کے تعاون کا یقین دلایا.آخر میں مکرم مولا نا صاحب نے تبلیغی سرگرمیوں میں وسعت پیدا کرنے کی تلقین کی اور اپنے تجربات سے مثالیں پیش کیں اور مرکزی ہدایات سے حاضرین کو آگاہ کیا.خطبہ جمعہ: مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے خطبہ جمعہ میں دعوت الی اللہ کی اہمیت بیان کی.مجلس سوال وجواب : نماز جمعہ کے بعد مجلس سوال و جواب ہوئی.مکرم مولوی صاحب نے سوالات کے جوابات دیئے.اس کے بعد دعا کے بعد اجلاس اختتام کو پہنچا.تاریخ : ۴ جون ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم سید طاہر محمود ماجد صاحب مقام : سلانوالی ضلع سرگودھا تقررپورٹ : اجلاس سیرت النبی: مرکزی نمائندہ نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی.کل حاضری تھیں تھی.تاریخ: ۴ جون ۱۹۹۱ء مقام : چک ۱۵۲ شمالی ضلع سرگودها مرکزی نمائندگان: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ، منیر احمد صاحب منور مختصر رپورٹ : اجلاس دعوت الی اللہ : بعد نماز مغرب مکرم منیر احمد صاحب منور نے دعوت الی اللہ کے ذرائع کے بارے میں تقریر کی.سلائیڈ زلیکچر: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے سلائیڈ زلیکچر پیش کیا بعد میں سوالات کے جوابات بھی دیئے.حاضری اٹھانوے تھی.تاریخ : ۴ جون ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم ناصر احمد طاہر صاحب مقام: چک ۶۹ اسر گودها مختصر رپورٹ : مجلس سوال وجواب: مرکزی نمائندہ نے سوالات کے جوابات دیئے جس میں تین احمدی اور سات غیر از جماعت شامل ہوئے.سلائیڈ پروگرام: سلائیڈ پروگرام میں تین احمدی اور سترہ غیر از جماعت احباب شریک ہوئے.تاریخ : ۵ جون ۱۹۹۱ء مقام: چک منگلا ضلع سرگودھا

Page 476

۴۵۰ مرکزی نمائندگان: مکرم محمد اسلم صاحب شاد، مکرم محمد سلیمان احمد صاحب مربی سلسله مختصر رپورٹ : اجلاس دعوت الی اللہ : بعد نماز مغرب دعوت الی اللہ کا اجلاس زیر صدارت مکرم محمد اسلم صاحب شاد منعقد ہوا.مکرم محمد سلیمان صاحب نے تقریر کی.صدارتی خطاب اور دعا کے بعد اجلاس ختم ہوا.تاریخ: ۶ تا ۷ جون ۱۹۹۱ء مقام : خانیوال شہر مرکزی نمائندگان : مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر ، مکرم ناصر احمد صاحب طاہر، مکرم طارق سعید صاحب مربیان سلسله مختصر رپورٹ : سلائیڈ لیکچر بنکر محمداسماعیل صاحب نیر نے سلائیڈ لیکچر دیا.حاضری پچاس احمدی اور سات غیر از جماعت تھی.مجلس سوال و جواب سلائیڈز کے بعد مکرم ناصر احمد صاحب طاہر اور طارق سعید صاحب نے جوابات دیئے.درس: بعد نماز مغرب دعوت الی اللہ پر مکرم ناصر احمد صاحب نے درس دیا.حاضری تھیں تھی.نماز تہجد : مکرم طارق سعید صاحب مربی سلسلہ نے نماز تہجد پڑھائی.حاضری میں تھی.درس قرآن کریم : بعد نماز تہجد مکرم ناصر احمد صاحب طاہر نے قرآن کریم کا درس دیا.حاضری ہیں تھی.درس حدیث : بعد نماز فجر مکرم ناصر احمد صاحب طاہر نے درس حدیث دیا.حاضری تئیس تھی.مجلس سوال و جواب : مکرم ناصر احمد صاحب طاہر اور مکرم طارق سعید صاحب نے سوالات کے جواب دئیے.حاضری ہیں تھی.جائزہ: مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر نے شعبہ جات کے کام کا جائزہ لے کر مرکزی ہدایات دیں.مجلس سوال و جواب : ایک گھر میں سوال و جواب کی مجلس ہوئی.مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے موثر رنگ میں سوالات کے جوابات دیئے.میٹنگ : میٹنگ میں قائد ضلع ، قائد خدام الاحمدیہ، زعیم صاحب انصار اللہ اور مربی سلسلہ شریک ہوئے.دعوت الی اللہ کے کام کو تیز کرنے کے لئے ذرائع اور عملی اقدامات پر گفتگو ہوئی.خطبہ جمعہ: مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر نے احمدیت کی صداقت اور برکات خلافت بیان کیں.حاضری ایک سو میں تھی.تاریخ: ۶ تا ۷ جون ۱۹۹۱ء مقام ملتان مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر، مکرم غلام حسین صاحب ررپورٹ : اجلاس عام تلاوت قرآن مجید کے بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے انصار اللہ کا عہد دُہرایا اور اپنے خطاب میں دوستوں کو حضور انور کے خطبات کی روشنی میں دعوت الی اللہ اور کتب حضرت مسیح موعود کے مطالعہ کی طرف توجہ دلائی.

Page 477

۴۵۱ مجلس سوال و جواب: اجلاس عام کے بعد مکرم اکسیر صاحب نے جوابات دیئے.کل حاضری تہتر تھی.اجلاس زعماء: تلاوت قرآن کریم کے بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے دفتر کے تیار کردہ گوشوارہ کی روشنی میں زعماء کو شعبہ وار ہدایات دیں.اصلاح وارشاد، قیام نماز اور گھروں میں مطالعہ کتب کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے دعوت الی اللہ کے بارہ میں زعماء کو ٹارگٹ مقرر کر کے دُعا کی تلقین کی نیز قبولیت دعا کے واقعات بیان کئے.حاضری زعماء تھی.تاریخ : ۷ جون ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبدالرشید صاحب غنی مقام: سرگودھا مختصر رپورٹ : کیسٹ : ایک بجکر پندرہ منٹ پر حضور انور کے خطبہ کی کیسٹ سنائی گئی.خطبہ جمعہ: حضرت مرز اعبد الحق صاحب نے خطبہ دیا اور نماز پڑھائی.اجلاس عام : اڑھائی بجے مجلس عاملہ انصار اللہ سرگودھا کا اجلاس ہوا.مرکزی نمائندہ نے شعبہ جات کے کام کا تفصیلی جائزہ لیا.تعلیم ، اصلاح وارشاد اور تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.حاضری پندرہ تھی.تاریخ : ۹ جون ۱۹۹۱ء مقام : فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم پر و فیسر عبدالرشید غنی صاحب، مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب مررپورٹ : نماز مغرب وعشاء کے ممبران عاملہ کا اجلاس ہوا جس میں دو مجالس دارالذکر اور فضل عمر کے ممبران عاملہ نے شرکت کی.معزز مقررین نے تربیتی امور کی طرف سامعین کو توجہ دلائی.حاضری دارالذکر مجلس فضل عمر 1 تھی.تاریخ : ۱۳ جون ۱۹۹۱ء مقام : مدینہ ٹا ؤن فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ بعد نماز مغرب مکرم مولانا صاحب نے احمدیت کا تعارف پیش کیا.احمدیت کے ذریعہ اسلام کی ترقی کے ایمان افروز واقعات بیان کئے اور جوابات دیئے..کل حاضری چھیالیس تھی.پندرہ غیر از جماعت نے شرکت کی.تاریخ : ۱۳ ۱۴ جون ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم منیر احمد صاحب مربی سلسله مقام جھنگڑ حاکم والہ ضلع شیخوپورہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مرکزی نمائندہ نے خطاب کیا اور سوالات کے جوابات دیئے.کل حاضری چالیس تھی جن میں پندرہ غیر از جماعت تھے.درس : بعد نماز فجر درس میں تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.مجلس سوال و جواب صبح سات بجے سوال و جواب کی محفل ہوئی.مرکزی نمائندہ نے سوالات کے جواب

Page 478

۴۵۲ دیئے.کل حاضری ترانوے تھی.غیر از جماعت احباب چالیس تھے.تاریخ : ۱۴ جون ۱۹۹۱ء مقام : گلستان نا و نفیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: بعد نماز مغرب مکرم محمد حنیف صاحب کی رہائش گاہ پر مجلس مذاکرہ ہوئی.جس میں مرکزی نمائندہ نے احمدیت کا تعارف پیش کیا اور سامعین کے سوالات کے جوابات دیئے.کل حاضری چھپن تھی.چھ غیر از جماعت احباب نے شرکت کی.تاریخ : ۱۲ جون ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد سلیمان احمد صاحب مربی سلسلہ مقام: چک چٹھہ ضلع گوجرانوالہ مختصر رپورٹ : سلائیڈ لیکچر: بعد نماز مغرب و عشاء مرکزی نمائندہ نے سلائیڈ لیکچر دیا اور اس کے بعد حاضرین کے متعددسوالات کے جوابات دیئے.حاضری ستر تھی.تاریخ : ۱۳ ، ۱۴ جون ۱۹۹۱ء مقام : کوٹ دیال داس ضلع شیخوپورہ مرکزی نمائندہ: مکرم محمد سلیمان احمد صاحب مربی سلسله مختصر رپورٹ : اجلاس سیرت النبی: بعد نماز مغرب و عشاء مرکزی نمائندہ نے حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت بحیثیت داعی الی اللہ بیان کی اور حاضرین کے سوالات کے جوابات دیئے.درس قرآن کریم : اگلے روز بعد نماز فجر آیت خاتم النبین کی تشریح و تفسیر بیان کی اور چند غیر از جماعت احباب کے سوالات کے جواب دیئے.خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندہ نے تعلق باللہ کا مضمون بیان کیا.مجلس سوال وجواب: نماز جمعہ کے بعد چند غیر از جماعت دوستوں کے سوالات کے جواب دیئے.حاضری غیر از جماعت دس تھی.عمومی کارگزاری : دو طلباء کو جامعہ احمدیہ میں داخلہ کے لئے تیار کیا گیا.مکرم زعیم صاحب کو مرکز کی طرف سے جائزہ رپورٹ دی گئی اور مختلف شعبہ جات کے کام کو بہتر بنانے کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ : ۱۴ جون ۱۹۹۱ء مقام: کالی بی ضلع شیخو پوره مرکزی نمائندہ: مکرم ناصر احمد صاحب طاہر مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : سلائیڈ زلیکچر: مرکزی نمائندہ نے لیکچر دیا.حاضری دس تھی.غیر از جماعت سات تھے.خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۱۴ جون ۱۹۹۱ء مرکزی نمائنده: مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید مقام: جھنگ

Page 479

۴۵۳ مختصر رپورٹ : اجلاس مجلس عاملہ: قائد صاحب وقف جدید نے شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.حاضری زعماءسات تھی.اجلاس عام : مکرم خالد احمد شمس صاحب نے انصار اللہ کی ذمہ داریاں“ کے موضوع پر تقریر کی.اس کے بعد مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے مختصراً خدا تعالیٰ سے وفاداری کے نتیجے میں اولاد کی تربیت ، مالی قربانی اور ۴۵ دین کے کاموں کے لئے اپنے اوقات کے وقف کرنے کے سلسلے میں تحریک کی.حاضری انصار ، خدام دس ، اطفال تیرہ تھے.تاریخ: ۱۶ جون ۱۹۹۱ء مقام: کریم نگر دارالحمد فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم عبدالرشید صاحب فنی قائد مال ، کرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ کریم نگر اور دار احمد کی مجالس عاملہ کے عہدیداروں کو خطاب کیا.حاضری ، اور ا تھی.مکرم عبد الرشید غنی صاحب نے تمام زعماء کو اصلاح و ارشاد اور قیام نماز کے بارے میں ذمہ داری کی طرف توجہ دلائی اور کام کا تفصیلی جائزہ لیا..مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے شعبہ جات وقف جدید تحریک جدید اور مال نیز ماہنامہ کی خریداری کو بڑھانے کی تحریک کی.تاریخ : ۱۷ جون ۱۹۹۱ء مقام: شیخو پوره شهر مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد عمومی ، مکرم ملک منو راحمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء تلاوت اور عہد کے بعد اجلاس عام شروع ہوا.مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے دعوت الی اللہ ، مالی قربانی اور دعا کی طرف اور مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے قیام نماز اور تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.ایک گھنٹہ تک اجلاس جاری رہا.حاضری کل ستر تھی.تاریخ : ۱۸ جون ۱۹۹۱ء مقام: بنگلہ ۸ اضلع گجرات مرکزی نمائندگان : مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ، مکرم ناصر احمد صاحب طاہر مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب و عشاء کے بعد مکرم ناصر احمد صاحب طاہر نے تقریر کی.مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے احمدیت کی صداقت پر کھنے کے لئے قرآن کریم اور احادیث سے دلائل پیش کئے اور دعوت الی اللہ کی اہمیت پر روشنی ڈالی.حاضری احمدی.پینتیس ، غیر از جماعت دس تھے.سلائیڈ زلیکچر: مکرم ناصر احمد صاحب طاہر نے سلائیڈ زلیکچر دیا.حاضری احمدی پینتیس، غیر از جماعت تمہیں مجلس سوال وجواب: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے متعدد سوالات کے جواب دیئے.حاضری احمدی پینتیس جب کہ پچپیس غیر از جماعت تھے.تاریخ : ۵ جون ۱۹۹۱ء مقام: ڈیرہ باجوہ ضلع جھنگ مرکزی نمائندہ: ( زیرا نتظام ) مکرم زعیم صاحب اعلی مجلس انصاراللہ ربوہ

Page 480

۴۵۴ مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی: بعد نماز مغرب و عشاء جلسہ سیرت النبی اور سلائیڈ ز لیکچر ہوا.حاضری چھپیں احمدی تین دیگر احباب تھے.تاریخ: ۱۲ جون ۱۹۹۱ء مقام : جل بھٹیاں ضلع جھنگ مرکزی نمائندہ: ( زیرا نتظام ) مکرم زعیم صاحب اعلی مجلس انصاراللہ ربوہ مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی: بعد نماز مغرب و عشاء جلسه سیرت النبی اور سلائیڈ ز لیکچر ہوا.حاضری ستر احمدی چھ دیگر ا حباب تاریخ: ۱۲ جون ۱۹۹۱ء مقام: کوٹ سلطان ضلع جھنگ مرکزی نمائندہ: ( زیر انتظام ) مکرم زعیم صاحب اعلی مجلس انصاراللہ ربوہ مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی: بعد نماز مغرب و عشاء جلسہ سیرت النبی اور مجلس سوال و جواب ہوئی.حاضری اٹھارہ احمدی پانچ دیگر احباب تاریخ : ۱۹ جون ۱۹۹۱ء مقام : لولہ شریف ضلع جھنگ مرکزی نمائندہ: ( زیر انتظام) مکرم زعیم صاحب اعلی مجلس انصاراللہ ربوہ مختصر رپورٹ : جلسه سیرت النبی: بعد نماز مغرب و عشاء جلسہ سیرت النبی ، سلائیڈ لیکچر اور مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.حاضری بچھپیں احمدی پینتیس دیگر احباب تاریخ : ۱۹ جون ۱۹۹۱ء مقام : پکا نسو آ نہ ضلع جھنگ مرکزی نمائندہ: ( زیرانتظام) مکرم زعیم صاحب اعلی مجلس انصاراللہ ربوہ مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی: بعد نماز مغرب و عشاء جلسہ سیرت النبی اور مجلس سوال و جواب ہوئی.حاضری چھپیں احمدی تین دیگر احباب.تاریخ : ۲۳ جون ۱۹۹۱ء مقام : فیصل آبادشہر مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم عبدالرشید صاحب غنی قائد مال مختصر رپورٹ : اجلاس عام : تلاوت و نظم کے بعد مکرم ناظم صاحب ضلع نے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم پروفیسر محمد نواز صاحب نے دعوت الی اللہ کے طریق بتائے اور اس جہاد میں حصہ لینے کے بارے میں احباب جماعت کو تلقین کی.حاضری ایک سو اٹھار تھی.خطبہ جمعہ: مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب نے خطبہ جمعہ میں نماز با جماعت، قرآن کریم کی تلاوت اور سنت نبوی کو زندہ کرنے کی طرف توجہ دلائی.اجلاس عاملہ : نماز جمعہ کے بعد مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا.نماز با جماعت ، دعوت الی اللہ اور دیگر شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دی گئیں.

Page 481

۴۵۵ تاریخ: ۲۹ جون ۱۹۹۱ء مقام: دارالذکر لاہور مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم مولانا صاحب نے برکات خلافت کے موضوع پر تقریر کی اور پھر مکرم سید محمد احمد صاحب ابن حضرت میر محمد اسماعیل صاحب نے سیرت فضل عمر پر اپنے ذاتی مشاہدات و تاثرات کی روشنی میں بہت عمدہ خیالات کا اظہار کیا.حاضری دوست تھی.دورہ سندھ مکرم محمد اسلم صابر صاحب قائد تربیت اور مکرم محمد سلطان اکبر صاحب نے سندھ کی مجالس کا تفصیلی دورہ کیا.یہ دورہ ۷ جون ۱۹۹۱ء سے لے کر ۱۸ جون ۱۹۹۱ ء تک جاری رہا.ان کی مساعی کی ایک جھلک یہاں دکھائی جاتی ہے.تاریخ : ۷ جون ۱۹۹۱ء مقام حیدرآباد ررپورٹ: اجلاس عام : دعوت الی اللہ اور تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.حاضری انصار ساٹھ ، خدام اکتیس ، اطفال تیرہ ، لجنہ اور ناصرات تینتالیس تھی.اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.حاضری انصار دس، خدام بائیس ، طفل ایک تھی.اجلاس زعماء: اس کے بعد ضلع کے زعماء کا اجلاس ہوا.شعبہ جات کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.تاریخ: ۸ جون ۱۹۹۱ء سررپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.مجموعی حاضری مقام میر پور خاص چالیس تھی.اجلاس عاملہ: اجلاس عام کے بعد اجلاس عاملہ میں شعبہ جات کا جائزہ لے کر ضروری ہدایات دی گئیں.تاریخ: ۹ جون ۱۹۹۱ء مقام : نوکوٹ مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: دو پہر بارہ بجے اجلاس زعماء ہوا.شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ضروری ہدایات دی ہیں.اجلاس عام : نماز ظہر کے بعد مقامی اجلاس عام ہوا.حاضری انصار نو ، خدام تیرہ ، اطفال نو تھی.لجنہ بھی تین تھیں.تاریخ: ۹ جون ۱۹۹۱ء مقام: احمد نگر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب کے بعد اجلاس عام ہوا.تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ : ۱۰ جون ۱۹۹۱ء مقام: صادق پور مختصر رپورٹ : اجلاس عام نماز ظہر کے بعد اجلاس عام میں تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری انصار سولہ، خدام اٹھائیس ، اطفال تینتیس ، لجنات و ناصرات چھپیں.

Page 482

۴۵۶ تاریخ : ۱۰ جون ۱۹۹۱ء مقام: نورنگر فارم مختصر رپورٹ : اجلاس عام : عصر کی نماز کے بعد اجلاس عام ہوا.تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار چودہ، خدام تمہیں ، اطفال بارہ، لجنات وناصرات پچھپیں تھی.تاریخ : ۱۰ جون ۱۹۹۱ء مقام: کریم نگر فارم مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.حاضری انصار آٹھ ، خدام ہیں ،اطفال پینتیس تھی.مقام محمد آباد تاریخ : ۱۱ جون ۱۹۹۱ء تقررپورٹ : اجلاس عام : نماز فجر کے بعد اجلاس عام ہوا.حاضری انصار چو ہمیں ، خدام چپس ، اطفال تھیں تھی.تاریخ : ۱۱ جون ۱۹۹۱ء مقام : لطیف نگر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : یہاں اجلاس عام میں حاضری انصار آٹھ ، خدام بارہ ، اطفال سات، لجنہ چھ، : ناصرات اٹھار تھی.تاریخ : ۱۱ جون ۱۹۹۱ء مقام: شریف آباد مختصر پورٹ : نماز ظہر نماز ظہر شریف آباد میں ادا کی گئی جہاں ٹی بیت الحمد تعمیر ہوئی تھی.حاضری انصارسات ، خدام دس ، اطفال سات، لجنہ سات ، ناصرات پندر تھی.تاریخ: ااجون ۱۹۹۱ء مقام: بنی سر روڈ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب کے بعد اجلاس عام ہوا.حاضری انصار نو ، خدام گیارہ ، اطفال اٹھار تھی.تاریخ : ۱۲ جون ۱۹۹۱ء مقام: کوٹ احمدیاں ررپورٹ : اجلاس عام نماز عشاء کے بعد تربیتی اجلاس ہوا جس میں حاضری انصار آٹھ ، خدام بارہ، اطفال دس، لجنہ تئیس ، ناصرات چھ.تاریخ: ۱۲ جون ۱۹۹۱ء مقام: کنری مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: زعماء کا اجلاس بارہ بجے دو پہر ہوا.شعبہ جات کا جائزہ لے کر ہدایات دی گئیں.اجلاس عام : نماز ظہر کے بعد اجلاس عام ہوا.حاضری انصار پینتالیس، خدام ہیں ،اطفال پندرہ ، لجنہ چھ.تاریخ : ۱۲ جون ۱۹۹۱ء مقام: خدا آباد مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تربیت ، مکرم محمد سلطان اکبر صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : حاضری انصار چار، خدام دو، اطفال ہیں ، لجنات و ناصرات چھپیں.تاریخ : ۱۳ جون ۱۹۹۱ء مقام : ٹنڈ وغلام علی مختصر رپورٹ : ملاقات زعیم صاحب مکرم زعیم صاحب مجلس انصار اللہ سے ملاقات کی اور تعارف ہوا.آمد کی غرض بیان کی اور مرکز کا سلام پہنچایا گیا.

Page 483

۴۵۷ تاریخ: ۱۳ جون ۱۹۹۱ء مقام: کھوسکی مختصر رپورٹ : اجلاس عام : حاضری انصار چار، خدام ، اطفال تین ، لجنات و ناصرات بارہ تھی.تاریخ : ۱۴ جون ۱۹۹۱ء مقام بدین مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: نماز جمعہ سے پہلے زعماء کا اجلاس ہوا.شعبہ جات کا جائزہ پیش کر کے ہدایات دی گئیں.اجلاس عام : نماز جمعہ کے بعد اجلاس عام ہوا.حاضری انصار تیرہ ، خدام گیارہ ، اطفال پانچ ، لجنہ وناصرات چار.تاریخ : ۱۴ جون ۱۹۹۱ء مقام: گولارچی ررپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.حاضری انصار نو ، خدام ستائیس ، اطفال اٹھارہ ، لجنہ چوبیس ، ناصرات گیارہ تھی.تاریخ: ۱۵ جون ۱۹۹۱ء مقام : ناظم آباد کراچی مختصر رپورٹ: اجلاس عام : حاضری انصار بائیں، خدام نو ، اطفال چھ.تاریخ : ۱۶ جون ۱۹۹۱ء مقام : مارٹن روڈ ، گلشن اقبال کراچی مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.حاضری مارٹن روڈ انصار آٹھ گلشن اقبال دو، مجموعی خدام سات ، اطفال گیارہ.تاریخ: ۱۷ جون ۱۹۹۱ء مقام : ڈرگ روڈ ، ماڈل کالونی کراچی مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.حاضری انصار ڈرگ روڈ : اٹھائیس ، ماڈل کالونی : دس، مجموعی خدام سات ، اطفال گیارہ تھے.تاریخ: ۱۸ جون ۱۹۹۱ء مقام: صدر کراچی مختصر رپورٹ : اجلاس مجلس عاملہ : قبل نماز مغرب اجلاس ہوا ضلع کی مجالس کا جائزہ پیش کیا گیا..تاریخ : ۱۸ جون ۱۹۹۱ء مقام صدر کراچی مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.حاضری انصار گیار تھی.تاریخ: ۲ جولائی ۱۹۹۱ء مقام ضلع گجرات مرکزی نمائندہ: مکرم ناصر احمد صاحب طاہر مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : جلسه سیرت النبی: بعد نماز مغرب مربی صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی.حاضری احمدی تھیں ، مہمان اٹھارہ تھی.سلائیڈ زلیکچر: جلسہ کے بعد مرکزی نمائندہ نے سلائیڈ لیکچر دیا.حاضری احمدی تھیں، مہمان اٹھارہ تھی.مجلس سوال وجواب: سلائیڈ لیکچر کے بعد مجلس سوال و جواب ہوئی.یہ سلسلہ رات بارہ بجے تک جاری رہا.حاضری احمدی تھیں ، مہمان پندرہ تھی.

Page 484

۴۵۸ تاریخ : ۲ جولائی ۱۹۹۱ء مقام: کھاریاں مرکزی نمائندگان: مکرم منیر احمد صاحب عابد مربی سلسلہ، مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مختصر رپورٹ : جائزہ : بعد نماز مغرب مکرم منیر احمد صاحب عابد نے مکرم امیر صاحب ضلع اور مکرم ناظم صاحب انصار اللہ ضلع سے مل کر دعوت الی اللہ کے پروگرام کا جائز لیا.سلائیڈز پروگرام: بعد نماز عشاء سلائیڈ لیکچر دیا.نیز مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ اور مکرم منیر احمد صاحب عابد نے دعوت الی اللہ کے پروگرام سے متعلق تازہ ترین معلومات مقامی احباب کو فراہم کیں.مجموعی حاضری تھیں تھی.تاریخ: ۴ جولائی ۱۹۹۱ء مقام: بیت النور لاہور مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ: مجلس مذاکرہ: مکرم ناصر احمد صاحب صدر جماعت کی صدارت میں مجلس مذاکرہ بعد از نماز مغرب منعقد ہوئی.مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے خلیج کی جنگ میں عراق کی تباہی پر امریکہ کے عالمی نظام کے قیام کے اعلان پر بتایا کہ قرآنی پیشگوئیوں کے مطابق نہ عیسائیت نہ کیمونزم نہ کیپٹلزم بلکہ جماعت احمدیہ کے ذریعہ اسلام کا عالمی نظام ہی قائم ہو گا.اکناف عالم میں جماعت احمدیہ کی خدمات کا ذکر کیا.بعد میں سوالات کا موقع دیا گیا.کل حاضری پینتالیس تھی جن میں پندرہ غیر از جماعت شامل تھے.تاریخ: ۴ جولائی ۱۹۹۱ء مقام : ماڈل ٹاؤن لاہور مرکزی نمائندگان مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد تقررپورٹ : نماز جمعہ: مکرم چوہدری صاحب نے خطبہ دیا.حاضری ایک سو پندرہ تھی.تاریخ: ۵ جولائی ۱۹۹۱ء مقام : بیت الحمد بیرون دہلی گیٹ لاہور مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : مجلس سوال وجواب: نماز جمعہ کے بعد مجلس سوال و جواب ہوئی.جس میں مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے جماعت احمدیہ کے بنیادی عقائد سے متعلق پانچ سوالات کے جواب دئیے.دعوت الی اللہ کے طریقے بیان کر کے احباب کو دعوت الی اللہ کے کام میں بھر پور حصہ لینے کی تحریک کی.حاضری ایک سو پچاس تھی.تاریخ: ۵ جولائی ۱۹۹۱ء مقام: رچنا ٹاؤن لاہور مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ: مجلس مذاکرہ: بعد نماز مغرب مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی.مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے احمدیت کا تعارف پیش کیا.جماعت احمدیہ اور دوسرے لوگوں میں امتیاز بتایا اس کے بعد سوال وجواب ہوئے.حاضری اکتالیس تھی جن میں غیر از جماعت اُنہیں تھے.تاریخ: ۸ جولائی ۱۹۹۱ء مقام: بید یا نوالہ ضلع فیصل آباد

Page 485

۴۵۹ مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ: تربیتی جلسہ : بعد نماز مغرب یہ تربیتی جلسہ مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب ناظم ضلع فیصل آباد کی صدارت میں منعقد ہوا.مرکزی نمائندہ نے خلفاء مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات کے مطابق بچوں ، نو جوانوں اور انصار کو تعلق باللہ ، اعمال صالحہ بجالانے ، مالی قربانی اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.مکرم ناظم صاحب ضلع نے انصار کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری بیالیس تھی.مقام: بہلول پورضلع فیصل آباد تاریخ : ۱۵ جولائی ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس : بعد نماز مغرب و عشاء تربیتی اجلاس منعقد ہوا.مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے نماز کی اہمیت ، تربیت اولاد اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.نیز تبلیغ رسالت سے ایک اقتباس پڑھ کر سنایا.حاضری انصار آٹھ ، خدام تین ، اطفال تین ، لجنہ ایک تھی.تاریخ : ۱۶ جولائی ۱۹۹۱ء مقام : چک ۴۱ جنوبی ضلع سرگودها مرکزی نمائندہ: مکرم منیر احمد صاحب عابد مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: بعد نماز مغرب مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی.تقریر کے بعد مکرم منیر احمد صاحب عابد نے سوالات کے جواب دیئے.حاضری احمدی پندرہ ، مہمان ہیں تھی.تاریخ : ۱۶ جولائی ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم ناصر احمد صاحب طاہر مربی سلسلہ مقام : چک نمبر ۳۷ جنوبی ضلع سرگودھا مختصر رپورٹ : جلسه سیرت النبی: بعد نماز مغرب جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں مرکزی نمائندہ نے سیرت کے موضوع پر تقریر کی.کل حاضری ساٹھ تھی.سلائیڈ زلیکچر: سیرت کے جلسہ کے بعد سلائیڈ زلیکچر دیا گیا.حاضری پینسٹھ تھی.تاریخ: ۱۶ جولائی ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم منیر احمد صاحب منور مربی سلسله مقام: چک ۴۰ جنوبی ضلع سرگودها مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی: بعد نماز مغرب جلسه سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں مکرم منیر احمد صاحب منور نے تقریر کی.حاضری ساٹھ تھی.سلائیڈ زلیکچر: جلسہ سیرت النبی کے بعد سلائیڈ زلیکچر دیا گیا.حاضری پینسٹھ تھی.تاریخ : ۱۴ جولائی ۱۹۹۱ء مقام: گجرات مرکزی نمائندگان : چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم عبدالرشید صاحب غنی قائد مال مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء تحصیل گجرات: مرکزی نمائندگان نے علی الترتیب دعوت الی اللہ، تعلیم ، تربیت اور

Page 486

۴۶۰ مال کی طرف توجہ دلائی.حاضری ہی تھی.تاریخ : ۲۱ جولائی ۱۹۹۱ء مقام: کھاریاں مرکزی نمائندگان : چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم عبدالرشید صاحب غنی قائد مال مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء تحصیل کھاریاں: مرکزی نمائندگان نے علی الترتیب دعوت الی اللہ تعلیم ، تربیت اور مال کی طرف توجہ دلائی.حاضری تھی.تاریخ: ۲۵ و ۲۶ جولائی ۱۹۹۱ء مقام: مظفر آباد مرکزی نمائندگان: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر، مکرم محمد اسلم صاحب شاہ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : وفد شام پانچ بجے مکرم ناظم صاحب ضلع کے گھر پہنچا اور مغرب وعشاء کی نمازیں ادا کیں.ان کے گھر ہی مرکز نماز تھا.نماز جمعہ : اگلے روز مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے خطبہ جمعہ میں جلسہ سالانہ انگلستان کی کامیابی اور حضرت بیگم صاحبہ کی صحت کے لئے دعا کی تحریک کی.حضور انور کے بیرون ملک جانے کے بعد جماعت کی ترقی کا مختصر اذ کر کیا.تربیت اولا د عملی نمونہ قیام نماز نماز جمعہ، نماز تہجد اور انصار اللہ کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.اجلاس عام : مکرم نصیر احمد صاحب طارق نے جماعت احمدیہ پر افضال الہی کے موضوع پر تقریر کی.مکرم میجر ا بن السلام صاحب نے اپنے والد مکرم منشی علم الدین صاحب شہید کو ٹلی کی شہادت کے موضوع پر تقریر کی.اس کے بعد مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے تعلق باللہ سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے واقعات بیان گئے.بعد ازاں مکرم حافظ محمود احمد صاحب مقامی مربی صاحب نے دعوت الی اللہ کے بارہ میں مختصر خطاب کیا.آخر میں مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے دعا کے بارہ میں اقتباسات پیش کرتے ہوئے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے قبولیت دعا کے واقعات بیان کئے.دعا کے بعد اجلاس برخاست ہوا.حاضری انصار بارہ، خدام تیرہ، اطفال پانچ ، لجنات چار ، ناصرات پانچ کل اُنتالیس تھی.مقام چکار تاریخ: ۲۷ جولائی ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر، مکرم محمد اسلم صاحب شاد، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز ظہر وعصر دو بجے اجلاس عام میں مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے دعوت الی اللہ اور دعاؤں کے ذریعہ پھل حاصل کرنے کی طرف توجہ دلائی.آخر میں مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے جلسہ سالانہ انگلستان کا ذکر کرتے ہوئے جماعت احمدیہ کی ترقیات اور موجودہ دور میں قیام نماز ، تربیت اولا داور دعاؤں کی طرف خصوصی توجہ دینے کی تلقین کی.حاضری انصار چار، خدام تین ، اطفال تین ، لجنات پانچ ، ناصرات چار کل تعداد اُ نہیں تھی.

Page 487

۴۶۱ تاریخ : ۲۸ جولائی ۱۹۹۱ء مقام : مانسہرہ مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر، مکرم محمد اسلم صاحب شاد، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : مکرم را نا کرامت اللہ صاحب مرحوم کے بچوں ، ان کے داماد اور ان کے بہنوئی سے ان کے گھر جا کر ملاقات کی اور مجلس کی طرف سے سانحہ پر افسوس کا اظہار کیا.تاریخ : ۲۸ جولائی ۱۹۹۱ء مقام: دانه مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر، مکرم محمد اسلم صاحب شاد، مکرم غلام حسین صاحب تقررپورٹ : داتہ میں تینوں گھروں میں جا کر مجلس انصاراللہ کی طرف سے افسوس کا اظہار کیا.مقام را ولپنڈی شہر تاریخ : ۲۶ جولائی ۱۹۹۱ء مرکزی نمائنده: مکرم منور شیم صاحب خالد قائد تعلی مختصر رپورٹ : ماہانہ اجلاس : بعد نماز جمعہ مکرم شیخ مجیب الرحمن صاحب ایڈوکیٹ کی صدارت میں ماہانہ اجلاس عام ہوا.عہد کے بعد مرکزی نمائندہ نے مرکزی پروگراموں اور تحریکات کے حوالہ سے عہدیداران اور اراکین کو ذمہ داریوں کو سمجھ کر اور دوسروں کو سمجھا کر ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا.انصار کو مرکزی امتحانی پرچہ جات کو وقت پر حل کر کے مرکز بھجوانے کی طرف توجہ دلائی.صدر اجلاس نے جلسہ سالانہ لنڈن کی کامیابی کے لئے دعا کی درخواست کی.حاضری ایک سو دس تھی.تاریخ : ۲۹ جولائی ۱۹۹۱ء مقام : خوشاب شہر مرکزی نمائندہ: مکرم میاں مبارک احمد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس کی کاروائی تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوئی.اس کے بعد مکرم راجہ ناصر احمد صاحب ناظم ضلع اور مکرم امیر صاحب ضلع نے بالترتیب ” نظام سلسلہ سے وابستگی“ اور ” جماعتی ترقی خدائی وعدوں کے مطابق کے موضوعات پر تقاریر کیں.بعد میں میاں مبارک احمد صاحب نے تحریک جدید، نماز با جماعت نماز با ترجمہ، تلاوت قرآن کریم اور حضور انور کے خطبات سننے اور دعائیہ خطوط لکھنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار ، خدام دیا، اور اطفال تھی.دوره آزاد کشمیر ۱۳ مکرم پروفیسر منور شمیم خالد صاحب اور مکرم مولوی دین محمد شاہد صاحب نے ۳۰ جولائی سے ۵ اگست ۱۹۹۱ ء تک آزاد کشمیر کی مجالس کا دورہ کیا جس کی تفصیل اس طرح ہے.تاریخ : ۳۰ جولائی ۱۹۹۱ء مقام: میر پورشہر مختصر رپورٹ : تربیتی جلسہ: یہ اجلاس مکرم منور شیم صاحب خالد کی صدارت میں ہوا.تلاوت و نظم کے بعد عہد دہرایا گیا.اس کے بعد صاحب صدر نے اپنے خطاب میں احباب کو ذمہ داریوں کی ادائیگی کی طرف اور

Page 488

۴۶۲ مکرم دین محمد صاحب شاہد نے تربیتی امور اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.جسمانی، ذہنی، اخلاقی اور روحانی ترقی کی تلقین کے بعد خدام کو القوی الامین “ اور ”خادم خلق بنے کی تلقین کی.تمام ادیان پر دین حق کو غالب کرنے کے لئے قربانیوں میں مسابقت سے کام لینے کی تلقین کی.دعوت الی اللہ : تحریک دعوت الی اللہ کی میں حصہ لینے کی تلقین پر نو احباب نے دس دس احباب کو پیغام حق پہنچانے کا وعدہ کیا.حاضری با ئیس تھی.تاریخ: ۳۰ جولائی ۱۹۹۱ء مقام : میرا بھڑ کا سر رپورٹ: تربیتی جلسہ : بعد نماز مغرب مکرم خواجہ محمد رمضان صاحب صدر جماعت میرا بھڑکا کی صدارت میں ہوا.مرکزی نمائندگان نے تقاریر کیں.اکیس احباب نے دس دس دوستوں کو پیغام حق پہنچانے کا وعدہ کیا.حاضری پچانوے تھی.تاریخ: ۳۱ جولائی ۱۹۹۱ء مقام : دولیاں جٹاں مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس : بعد نماز مغرب تربیتی اجلاس ہوا.تلاوت نظم اور عہد دہرانے کے بعد مرکزی نمائندگان نے تربیتی تقاریر کیں.مجلس سوال و جواب : اجلاس کے بعد مکرم دین محمد صاحب شاہد نے جوابات دیئے.کل حاضری انسٹی تھی.تاریخ : یکم اگست ۱۹۹۱ء مقام کوٹلی مختصر رپورٹ: تربیتی اجلاس: مکرم ڈاکٹر محمد بشیر صاحب امیر ضلع کوٹلی کی صدارت میں تربیتی اجلاس منعقد ہوا.تربیتی تقاریر سے احباب مستفید ہوئے.حاضری ایک سو چھ تھی.تاریخ : ۲ اگست ۱۹۹۱ء مقام ندیری مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: مکرم ڈاکٹرمحمد بشیر صاحب امیر ضلع کوٹلی کی صدارت میں تربیتی اجلاس ہوا جس میں ندیری ، گوئی ، چر ناڑی اور سہنی کے احباب شامل ہوئے.مرکزی نمائندگان نے تربیتی تقاریر کیں.حاضری ایک سوننانوے تھی.دو غیر از جماعت بھی تھے.مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: تربیتی جلسہ سے قبل مکرم دین محمد صاحب شاہد نے خطبہ جمعہ پڑھا اور جلسہ انگلستان کے ایمان افروز حالات پڑھ کر سنائے.کل حاضری ایک سو ننانوے تھی.مختصر رپورٹ : مسائل احمدیت پر لیکچر ۱۳۰ اگست ۱۹۱ء کو مکرم دین محمد صاحب شاہد نے صبح آٹھ بجے سے گیارہ بجے تک مسائل احمدیت کے موضوع پر بات چیت کی.کل حاضری چالیس تھی.تین غیر از جماعت بھی تھے.تاریخ : ۳ اگست ۱۹۹۱ء مقام: گوئی مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: بعد نماز ظہر مکرم طاہر محمود صاحب مربی سلسلہ کی صدارت میں مرکزی نمائندگان نے تربیتی تقاریر کیں.تقاریر کے بعد مکرم دین محمد صاحب شاہد نے مسائل احمدیت پر تقریر کیں.دعوت الی اللہ

Page 489

۴۶۳ کی غرض سے دلائل ذہن نشین کرائے اور نوٹس لکھوائے اور سوالات کے جواب دیئے.کل حاضری اٹھہتر تھی.تاریخ : ۴ اگست ۱۹۹۱ء مقام ھیلاں مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: اجلاس میں مرکزی نمائندگان نے تربیتی تقاریر کیں.حاضری انتالیس تھی.تربیتی اجلاس لجنہ اماء الله : مکرم دین محمد صاحب شاہد نے تو ہمات اور بدعات سے بچنے ، توحید خالص پر قائم ہونے کی اور ماحول میں احمدیت کا بہتر نمونہ پیش کرنے کی تلقین کی.حاضری چھپیں تھی.اجتماعات : ۵ اگست ۱۹۹۱ ء امام باڑی وا گہار کالونی کوٹلی میں اجتماعات منعقد ہوئے جن میں مرکزی نمائندگان نے تربیتی تقاریر کیں.تاریخ : یکم اگست ۱۹۹۱ء مرکزی نمائنده: مکرم عبدالسمیع خان صاحب مقام : سمن آبا دلا ہور مختصر رپورٹ : مجلس سوال و جواب : شام چھ بجے سمن آباد میں محفل سوال و جواب منعقد ہوئی.حاضری غیر از جماعت پانچ ، احمدی چودہ تھی.تاریخ : یکم اگست ۱۹۹۱ء مقام: شالا مارٹاؤن لاہور مرکزی نمائندہ: مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب مختصر رپورٹ : مجلس سوال و جواب: بعد نماز مغرب مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.حاضری ستائیس غیر از جماعت، سات نواحمدی کل حاضری ایک سو چھپیں تھی.تاریخ: ۲ اگست ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبدالسمیع خان صاحب مقام: وحدت کالونی لا ہور مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ : بعد نماز مغرب مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی.سوالات کے جوابات دیئے گئے.حاضری سات غیر از جماعت ، احمدی پچاس تھے.تاریخ :۲ اگست ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب مقام : مغلپورہ لاہور مختصر رپورٹ: خطبہ جمعہ: مکرم صوفی صاحب نے تحریک جدید کی برکات کے موضوع پر خطبہ جمعہ دیا.حاضری انداز اد و سو تھی.تاریخ : ۳ اگست ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب مقام : راجگڑ ھ لاہور مختصر رپورٹ بمجلس سوال و جواب : شام کو مغل سوال و جواب ہوئی.حاضری دس غیر از جماعت کل حاضری چالیس تھی.تاریخ : ۹ اگست ۱۹۹۱ء مقام: ساہیوال

Page 490

۴۶۴ مرکزی نمائندگان : مکرم مرز امحمد دین صاحب ناز نا ئب صدر ، مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: سوا گیارہ بجے شروع ہوا.مکرم مرزا محمد دین صاحب ناز نے تربیت اور تعلیم اور دیگر شعبہ جات کا خواجہ محمد اکرم صاحب نے جائزہ لیا.حاضری ہی تھی.خطبہ جمعہ: ناز صاحب نے خطبہ جمعہ میں سورۃ شمس کی تفسیر بیان کی.کل حاضری ایک سو پچاس تھی.مجلس سوال وجواب : نماز جمعہ کے بعد مجلس سوال و جواب ہوئی.مرکزی نمائندگان نے سوالات کے جوابات دیئے.حاضری مجموعی اتنی تھی.تاریخ : ۱۰ اگست ۱۹۹۱ء مقام:L-155/6 اوکاڑہ مرکزی نمائندگان : مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب ، مکرم عبدالرشید صاحب غنی مختصر رپورٹ : اجلاس عام مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے بعد نماز مغرب وعشاء موجودہ ابتدائی دور کے بارے میں تقریر کی.حاضری انصار اور خدام ستر تھی.درس القرآن : بعد نماز فجر مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے سورۃ عصر کی تفسیر کرتے ہوئے دعوت الی اللہ کی اہمیت و برکت کا درس دیا.حاضری ہیں تھی.تاریخ : ۱۱ اگست ۱۹۹۱ء مقام: اوکاڑہ شہر مرکزی نمائندگان : مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب، مکرم عبدالرشید صاحب غنی مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: مرکزی نمائندگان نے شعبہ جات کا جائزہ لیا.حاضری تھی.تاریخ : ۱۳ اگست ۱۹۹۱ء مقام : نواں کوٹ شیخو پورہ مرکزی نمائندہ: مکرم محمود احمد شاد صاحب مربی سلسله مختصر رپورٹ : سلائیڈ زلیکچر: بعد نماز مغرب مکرم محمود احمد شاد صاحب نے سلائیڈ لیکچر دیا اور اس کے بعد دعوت الی اللہ کی اہمیت پر خطاب کیا اور مال کا جائزہ لیا.حاضری اکیا سی تھی اور چار غیر از جماعت تھے.تاریخ : ۱۲ اگست ۱۹۹۱ء مقام : بھٹھہ جوئیہ سرگودھا مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ : اجلاس عام : اجلاس عام میں مکرم ملک صاحب نے اپنے خطاب میں دعوت الی اللہ، نماز با جماعت، باہمی محبت اور تحریک جدید کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار نو ، خدام گیارہ ، اطفال سات، لجنہ سات.تاریخ : ۱۲ اگست ۱۹۹۱ء مقام: چک ۱۵۲ سرگودها مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم شاہ صاحب نے تربیتی امور پر تقریر فرمائی.حاضری ایک سو چالیس تھی.تاریخ : ۱۳ اگست ۱۹۹۱ء مقام : چک ۴۵ مردضلع شیخو پوره

Page 491

۴۶۵ مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء مرکزی نمائندہ نے احمدیت کے تعارف اور صداقت احمدیت پر قرآن وحدیث سے استدلال کر کے تقریر کی.پھر سلائیڈ ز دکھائیں.حاضری غیر از جماعت دوست پچیس ، احمدی ایک سوئیں ، مستورات پچاس تھی.تاریخ : ۱۳ اگست ۱۹۹۱ء مرکزی نمائنده : مکرم جمال الدین صاحب شمس مقام سانگلہ ہل مررپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب تلاوت قرآن کریم کے بعد مرکزی نمائندہ نے سیرت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض پہلو بیان کئے اور احباب کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.کچھ سوالات کے جوابات بھی دیئے اور سلائیڈ ز بھی دکھا ئیں.کل حاضری ستر ، غیر از جماعت ہیں.تاریخ : ۱۵ اگست ۱۹۹۱ء مقام: گھسیٹ پورہ فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم اقبال احمد انجم صاحب ، مکرم میاں مبارک احمد صاحب مختصر رپورٹ : مکرم اقبال احمد انجم صاحب نے نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.مکرم میاں مبارک احمد صاحب نے تحریک جدید پر روشنی ڈالی.حاضری انصار بچھپیں ، خدام ہیں ، اطفال اٹھا ئیں تھی.تاریخ : ۱۶ اگست ۱۹۹۱ء مقام: لکی نوضلع شورکوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم پر و فیسر محمد اسلم صاحب صابر ، مکرم ناصر احمد طاہر صاحب مختصر رپورٹ : اجتماع میں مکرم ناصر احمد طاہر صاحب نے اخوت و محبت ہکرم ظفر احمد ناصر صاحب نے دعوت الی اللہ اور مکرم خواجہ مظفر احمد صاحب نے نماز کی اہمیت کے موضوع پر تقاریر کیں.مکرم ناصر احمد طاہر صاحب نے سلائیڈ لیکچر دیا.حاضری اجتماع ایک سو گیارہ ،سلائیڈ لیکچر ایک سو پانچ تھی.تاریخ: ۱۸ اگست ۱۹۹۱ء مقام : گھیالہ ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد ، مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے سب سے پہلے شعبہ جات کا جائزہ لیا.اس کے بعد مکرم مولا نا صاحب نے اپنے خطاب میں احباب جماعت کو خلفاء مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات کے مطابق تربیتی اور دعوت الی اللہ کے مقدس کام میں بھر پور حصہ لینے کی مؤثر تلقین کی.کل حاضری چونتیس، غیر از جماعت ایک.محفل سوال و جواب: تربیتی اجلاس کے بعد محفل سوال وجواب منعقد ہوئی.مکرم مولانا صاحب نے سوالات کے جوابات دیئے.کل حاضری دس ، غیر از جماعت ایک.تاریخ : ۲۰ اگست ۱۹۹۱ء مقام : نوشہرہ ورکاں ضلع گوجرانوالہ مختصر رپورٹ: اجلاس عام : بعد نماز عشاء تلاوت و نظم کے بعد مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ کی ضرورت اور اس

Page 492

۴۶۶ کے مؤثر ذرائع نیز صداقت حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر دلائل دیئے.حاضری مجموعی انتالیس، غیر از جماعت دو.تاریخ : ۲۰ اگست ۱۹۹۱ء مقام: دارالصدر شمالی ربوہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام مرکزی نمائندہ نے انصار اللہ کو ان کی ذمہ داریاں سنبھالنے نیز خدام کو اخلاق فاضلہ پر توجہ دینے نیز دعوت الی اللہ کے پروگرام کو تیز کرنے پر زور دیا.اطفال کی عمومی تربیت کی طرف توجہ مبذول کرائی.بعدہ سلائیڈ زلیکچر ہوا.حاضری انصار نو ، خدام اُنیس، اطفال اکتالیس تھی.مقام: چک ۹۹ شمالی سرگودها تاریخ: ۱۹ اگست ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: تلاوت و نظم کے بعد مرکزی نمائندہ نے اسلام کی نشاۃ ثانیہ کے مبارک دور میں انصار، خدام، اطفال اور لجنہ کی تربیتی ذمہ داریوں کی طرف حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام اور آپ کے خلفاء کے ارشادات کی روشنی میں مؤثر رنگ میں توجہ دلائی.کل حاضری اکیا نوے رہی.مجلس مذاکرہ: اکناف عالم میں جماعت احمدیہ کی روز افزاں ترقی کے حالات کے بارے میں مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی.حاضری بار تھی.تاریخ : ۲۰ اگست ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم منیر احمد صاحب عابد مقام : گرمولہ ورکاں گوجرانوالہ مختصر رپورٹ : مجلس سوال و جواب: مرکزی نمائندہ نے سوالات کے جوابات دیئے اور اس کے بعد سلائیڈ زلیکچر دیا.حاضری ایک سواسی، غیر از جماعت احباب پانچ.تاریخ : ۲۳ اگست ۱۹۹۱ء مقام: وہاڑی مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب صابر ، مکرم خواجہ محمد ا کرم صاحب مختصر رپورٹ : جائزہ: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے تمام شعبہ جات کا مؤثر جائزہ لیا اور سستیاں دور کرنے کی تلقین کی.تربیتی خطاب: جائزہ کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے تربیتی امور پر تفصیلی خطاب کیا.حاضری پچھیں تھی.تاریخ : ۲۴ اگست ۱۹۹۱ء مقام: بورے والا مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب صابر، مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب مختصر رپورٹ: نماز فجر: مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے پڑھائی اور درس قرآن دیا.حاضری تین تھی.اجلاس زعماء: اجلاس زعماء میں خواجہ محمد اکرم صاحب نے حضرت مصلح موعود بانی انصار اللہ کے ارشادات سنانے کے بعد شعبہ جات کا تفصیلی جائزہ لیا اور ہدایات دیں.حاضری ہتھی.نماز جمعہ: قائد تربیت نے خطبہ جمعہ میں نماز با جماعت ، دعاؤں ، دعوت الی اللہ اور حضور انور سے بذریعہ

Page 493

۴۶۷ دعائیہ خطوط ذاتی تعلق قائم کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری ستر مردوزن تھی.مجلس سوال و جواب : نماز جمعہ کے بعد مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.جوابات مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے دیئے.حاضری پینتیس تھی.مجلس عاملہ ضلع ضلعی عاملہ کے اجلاس میں دورہ جات کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری پانچ تھی.مقام: چک ۸۹ضلع فیصل آباد تاریخ: ۲۵ اگست ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: بعد نماز مغرب مرکزی نمائندہ نے تلاوت و نظم کے بعد اطفال، خدام، انصار اور لجنہ کو حضرت اقدس مسیح موعود اور آپ کے خلفاء کے ارشادات کے مطابق تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.دعوت الی اللہ کی مؤثر تلقین کی.جس میں نو احباب و خواتین نے پانچ سے دس احباب کو با قاعدہ پیغام حق پہنچانے کا وعدہ کیا.کل حاضری ستر تھی.تاریخ: ۲۵ اگست ۱۹۹۱ء مقام چنیوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم منیر احمد صاحب عابد مربی سلسله، مکرم مسعود احمد سلیمان صاحب پروفیسر جامعہ احمدیہ، مکرم عبدالسمیع خان صاحب پروفیسر جامعہ احمدیہ، مکرم خالد احمد شمس صاحب مربی انچارج جھنگ مختصر رپورٹ: جلسہ سیرت النبی: تلاوت اور نظم کے بعد مختلف عناوین پر مرکزی نمائندگان نے تقاریر کیں.مجلس سوال و جواب : بعد نماز مغرب و عشاء مكرم عبدالسمیع خان صاحب نے جوابات دیئے.سلائیڈز لیکچر: ساڑھے آٹھ تا نو بجے شب سلائیڈ ز مکرم منیر احمد صاحب عابد نے دکھا ئیں.حاضری احمدی ستائیس ، مہمان پندرہ تھی.تاریخ: ۲۶ اگست ۱۹۹۱ء مقام: چک ۹ پنیا ر سرگودها مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مجلس مختصر رپورٹ : اجلاس عام : سب سے پہلے عمومی جائزہ لیا گیا اس کے بعد دعوت الی اللہ، نماز با جماعت اور تحریک جدید کا ٹارگٹ پورا کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی اور تعداد مجاہدین دفتر چہارم بڑھانے کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری بانو تھی.تاریخ: ۲۸ اگست ۱۹۹۱ء مقام: موسے والا سیالکوٹ مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مختصر رپورٹ : سلائیڈ لیکچر: بعد نماز مغرب و عشاء مرکزی نمائندہ نے سلائیڈ زلیکچر دیا.دعوت الی اللہ کا جائزہ اور اس کی اہمیت کے بارے میں تقریر کی.حاضری اڑ میں اطفال تمہیں خدام، بہتیں انصار، چالیس لجنات اور پینتیس ناصرات.چار غیر از جماعت مرد اور تین غیر از جماعت عورتیں تھیں.

Page 494

۴۶۸ تاریخ : ۲۹ اگست ۱۹۹۱ء مقام: پیرو چک سیالکوٹ مرکزی نمائنده: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی آمد کی غرض اور احمدیت کے ذریعہ تربیت اور عملی شرک ، بدعت اور بد رسوم ورواج سے بچنے کی تلقین کی.حاضری پچانوے مرد اور ساٹھ عورتیں تھی.سلائیڈ لیکچر: بعد نماز مغرب وعشاء سلائیڈ لیکچر دیا اور احباب جماعت کو خدا اور اس کے رسول کے ساتھ تعلق کی بناء پر تبلیغ پر زور دیا.حاضری پینسٹھ مستورات اور چھپن مرد تھے.چار غیر از جماعت مستورات اور تین غیر از جماعت مرد تھے.تاریخ: ۲۹ ،۳۰ اگست ۱۹۹۱ء مقام : ندیم آبادڈ سکہ ضلع سیالکوٹ مرکزی نمائندگان کرم منیر احمد منور صاحب، مکرم شیخ محمد یونس صاحب مختصر رپورٹ: سلائیڈ زلیکچر: بعد نماز مغرب مکرم منیر احمد منور صاحب نے لیکچر دیا.حاضری چالیس تھی.مقام: ڈسکہ سیالکوٹ تاریخ : ۳۰ اگست ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندگان : مکرم منیر احمد منور صاحب، مکرم شیخ محمد یونس صاحب مررپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم منیر احد منور صاحب نے خطبہ جمعہ میں ہفتہ تحریک جدید کی مناسبت سے تحریک جدید کے پس منظر اور مطالبات کے بارے میں وضاحت پیش کی.سلائیڈ لیکچر : بعد نماز جمعہ سلائیڈ لیکچر دیا گیا.حاضری قریباً اسی مردوزن تھی.تاریخ : ۳۰ اگست ۱۹۹۱ء مقام: ملیانوالہ سیالکوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم منیر احمد منور صاحب، مکرم شیخ محمد یونس صاحب مختصر رپورٹ : سلائیڈ زلیکچر: بعد نماز عشاء سلائیڈز لیکچر دیا گیا.حاضری ایک سو سے زائد تھی جس میں میں غیر از جماعت بھی تھے.محفل سوال و جواب: بعد از سلائیڈ ز سوال وجواب کی محفل ہوئی.منیر احمد منور صاحب نے غیر از جماعت دوستوں کے سوالات کے جوابات دیئے.تاریخ: ۵ ستمبر ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم دین محمد صاحب شاہد مقام: لاہور مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی: ٹاؤن شپ میں جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم منعقد کیا گیا جس میں حاضری ایک سود و تھی اور اس میں بائیس غیر از جماعت دوست تھے.مجلس مذاکره مجلس سوال و جواب: جلسہ کے بعد سوال وجواب کا انعقاد کیا گیا جس میں ایک سو دو افراد نے

Page 495

۴۶۹ شرکت کی جس میں بائیس غیر از جماعت تھے.بیت النور ماڈل ٹاؤن میں بھی ایک مجلس سوال و جواب کا انعقاد کیا گیا.جس کی حاضری پچاس تھی.ستمبر کولا ہور چھاؤنی کے علاقہ میں مجلس مذاکرہ وسوال وجواب کا انعقاد ہوا جس میں مرکزی نمائندہ نے اسلام میں نشاۃ ثانیہ پر خطاب کیا اور بعد ازاں سوالوں کے جواب دیئے.حاضری احمدی چھپیں ، مہمان چھ.تاریخ :۱۲ ،۳ استمبر ۱۹۹۱ء مقام: دوالمیال ضلع چکوال مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب صابر، مکرم منیر احمد صاحب عابد ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : مجلس سوال و جواب : مکرم منیر احمد صاحب عابد نے حاضرین کے سوالات کے جواب دیئے.حاضری احمدی سینتالیس ، مہمان پانچ.سالانہ اجتماع ضلع چکوال: ۳۰ ستمبر کو نماز تہجد ادا کی گئی جس میں حاضری تھیں افراد تھی.ساڑھے نو بجے صبح تلاوت قرآن پاک سے اجتماع کا آغاز ہوا جس کے دو اجلاس ہوئے.ایک نماز جمعہ سے پہلے اور دوسرا نماز جمعہ کے بعد.اس اجتماع میں مجلس سوال و جواب اور دینی معلومات کے پروگرام بہت پسند کئے گئے.حاضری: اجتماع میں آٹھ مجالس نے شرکت کی.کل حاضری ایک سو پچانوے رہی.انصار چھیاسٹھ ، خدام پینتالیس، اطفال بائیس ، لجنات بیالیس ، ناصرات ہیں.تاریخ : ۲۳ ستمبر ۱۹۹۱ء مرکزی نماننده: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مقام: دار الصدر شمالی ربوہ مقام : بیت المهدی ربوہ مختصر رپورٹ: جلسه سیرت النبی زیرا ہتمام لجنہ اماءاللہ.حاضری باون.تاریخ : ۲۳ستمبر ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم چوہدری صلاح الدین صاحب کی زیر صدارت جلسہ ہوا.جس میں مرکزی نمائندہ نے محمد ہی نام اور محمد ہی کام کے موضوع پر تقریر کی.حاضری ایک سو ہمیں تھی.تاریخ : ۲۰ ستمبر ۱۹۹۱ء مقام: خانیوال مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : احمد یہ بیت النور میں میں بعد نماز مغرب مکرم ناظم صاحب ضلع کی زیر صدارت اجلاس عام ہوا جس میں مرکزی نمائندہ نے و آخرین منھم کی روشنی میں صحابہ کرام کی صفات سے متصف ہونے کی تلقین کی.حاضری اُنتالیس تھی.مختصر رپورٹ: ۳۱ ستمبر ۱۹۹۱ء کو داعیان الی اللہ کے سوالوں کے جواب دیئے اور احمدیت کے بنیادی مسائل کے دلائل نوٹ کروائے.

Page 496

خطبه جمعه ومجلس سوال و جواب: خطبہ جمعہ میں مرکزی نمائندہ نے ہر احمدی کو تحریک دعوت الی اللہ میں حصہ لینے کی تلقین کی.بعد از جمعہ مجلس سوال و جواب ہوئی.ہر دو پروگراموں کی حاضری اُنسٹھ تھی.تاریخ: ۷ استمبر ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مقام: دارالصدر غربی حلقہ لطیف ربوہ مر رپورٹ : بعد نماز مغرب ایک تربیتی اجلاس ہوا جس میں خلفاء مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات کے مطابق تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری بیاسی تھی.تاریخ : ۷ ستمبر ۱۹۹۱ء مرکزی نمائنده: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مقام: دار النصر شرقی ربوہ مختصر رپورٹ : بعد از نماز مغرب و عشاء تبلیغی سلائیڈ ز دکھائی گئی.بعد ازاں مرکزی نمائندہ نے انصار اور خدام کو ان کی دینی ذمہ داریوں اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری پینسٹھ تھی.تاریخ : ۶ استمبر ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم صوفی محمد اسحق صاحب مقام : چک نمبر ۹۸ شمالی سرگودها مختصر رپورٹ : بعد از نماز مغرب وعشاء مکرم صوفی صاحب نے موجودہ ابتدائی دور میں ہماری ذمہ داریوں کے موضوع پر تقریر کی.حاضری انصار چودہ ، خدام انیس ، اطفال ستر تھی.تاریخ : ۵ استمبر ۱۹۹۱ء مقام : چاہ لڈیا نہ ضلع جھنگ مرکزی نمائندگان: مکرم محمد اسلم صاحب صابر، مکرم منیر احمد صاحب عابد ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ: کرم ناظم صاحب انصار اللہ سے دعوت الی اللہ کے پروگرام کا جائزہ لیا گیا اور مرکزی ہدایات پہنچائی گئیں.تاریخ : ۲۰ ستمبر ۱۹۹۱ء مقام : سمندری ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم منیر احمد صاحب عابد مربی سلسلہ تصر رپورٹ : اجلاس عام : اجلاس عام میں مرکزی نمائندہ نے تربیت اولا داور ہماری ذمہ داریاں کے موضوع پر تقریر کی اور بعد از نماز جمعہ جو کہ مکرم میر عبدالباسط صاحب مربی سلسلہ نے پڑھایا ، سلائیڈ ز دکھائی گئیں.مقام: فیصل آباد تاریخ: ۳۰ ستمبر ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: مکرم کیپٹن نصیر احمد صاحب زعیم اعلیٰ کی کوٹھی میں دعوت الی اللہ کی غرض سے مجلس مذاکرہ ہوئی جس میں مرکزی نمائندہ نے ” جماعت احمدیہ کے ذریعہ اسلام کی نشاۃ ثانیہ کے عنوان پر تقریر کی اور اس کے بعد سامعین کی غیر معمولی دلچسپی کے سوالات کے جوابات دیئے نیز تحریک کی کہ احمدیت کے

Page 497

بارے میں خدا تعالیٰ سے دعا کریں.کل حاضری بیالیس تھی.تاریخ : ۴ اکتوبر ۱۹۹۱ء مقام : لیہ مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب مختصر رپورٹ : مرکزی نمائندگان نے سالا نہ ضلعی اجتماع میں شرکت کی.تاریخ: ۵ اکتوبر ۱۹۹۱ء مقام: سرگودها مرکزی نمائندگان : مکرم عبدالرشید صاحب غنی قائد مال ، مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ تربیتی اجلاس بعد نماز مغرب و عشاء احمد یہ بیت الحمد میں تربیتی اجلاس بصدارت حضرت مرزا عبدالحق صاحب امیر جماعت ہوا.تلاوت و نظم اور عہد کے بعد مکرم عبدالرشید صاحب غنی نے دعوت الی اللہ کے عنوان پر خطاب کرتے ہوئے حضور انور کے ارشاد پر احباب جماعت کو مؤثر رنگ میں داعی الی اللہ بننے کی تلقین کی اس کے بعد مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے تربیتی تقریر کی جس میں احباب کو پانچ بنیادی اخلاق اختیار کرنے کی تلقین کی.حاضری چون تھی.تاریخ: ۶ اکتوبر ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مقام : بیت النور ماڈل ٹاؤن لاہور مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی: یہ اجلاس بعد نماز مغرب مکرم چوہدری اعجاز نصر اللہ صاحب کی صدارت میں ہوا جس میں مکرم حیدر علی صاحب مربی سلسلہ اور مکرم سید عزیز احمد صاحب شاہ سابق مربی سلسلہ کی تقاریر کے بعد مکرم مولا نا صاحب نے آنحضرت کا عالی مقام.مظہر اتم الوہیت پیش کیا.حاضری احباب و خواتین سمیت کل حاضری ایک سو ہیں تھی.ان میں آٹھ سعید الفطرت معززین تھے.مقام : لاٹھیا نوالہ ضلع فیصل آباد تاریخ: ۶ اکتوبر ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تربیت ، خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز عشاء اجلاس عام میں مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے حضور انور کے الفاظ میں وقت کی قربانی کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد شعبہ جات کا جائزہ لیا پھر محمد اسلم صاحب صابر نے نماز با جماعت، تلاوت قرآن کریم ، تربیت اولا داور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد امیر صاحب مقامی نے دعا کروائی.مجموعی حاضری پچہتر تھی.تاریخ: ۱۸ کتوبر ۱۹۹۱ء مقام: بھیرہ مرکزی نمائنده: مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مرکزی نمائندہ نے اجلاس عام میں انصار کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.حاضری مجموعی بار تھی.

Page 498

۴۷۲ تاریخ : ۱۰ اکتوبر ۱۹۹۱ء مقام : ڈیر یا نوالہ ضلع نارووال مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مکرم مولانا دین محمد صاحب شاہد، مکرم مظفر احمد درانی صاحب مربیان سلسله مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی: یہ اجلاس چوہدری محمد خورشید انور صاحب ایڈوکیٹ امیر جماعت نارووال کی صدارت میں منعقد ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مکرم مظفر احمد صاحب درانی نے آنحضرت کی سیرت بحیثیت داعی الی اللہ اور مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر نے آنحضرت کے صحابہ کرام کا غیر معمولی عشق و وفا کے عنوانات پر تقاریر کیں.اس کے بعد مکرم مولانا دین محمد صاحب شاہد نے آنحضرت کی سیرت طیبہ کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے حضرت اقدس مسیح موعود کے ایمان افروز عارفانہ علم کلام کی روشنی میں آنحضرت بطور قیامت تک زندہ رسول پر تقریر کی.تاریخ : ۱۰ اکتوبر ۱۹۹۱ء مقام: اٹک مرکزی نمائندگان : مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب، شیخ مبارک احمد صاحب مختصر رپورٹ : مرکزی نمائندگان نے سالانہ اجتماع میں شرکت کی.تاریخ : ۱۰ اکتوبر ۱۹۹۱ء مقام: چک ۱۷ اچبو رضلع شیخو پوره مرکزی نمائنده: مکرم شیخ محمد یونس صاحب شاہد مربی سلسلہ مختصر رپورٹ: تربیتی اجلاس: بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس مکرم صدر صاحب جماعت کی زیر صدارت ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مرکزی نمائندہ نے سیرت النبی میں دعوت الی اللہ کا حصہ بیان کیا اور بعثت امام مہدی کے بارے میں ارشادات نبوی کا ذکر کیا.آخر میں صدر صاحب کے صدارتی ریمارکس اور دعا کے بعد اجلاس اختتام پذیر ہوا.کل حاضری چالیس تھی.تاریخ: ماہ اکتوبر ۱۹۹۱ء مقام ضلع راولپنڈی مرکزی نمائندہ: مکرم شیخ محمد یونس صاحب شاہد مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : رابطه عرب احباب میں عرب دوستوں سے رابطہ ہوا.ان کے ساتھ سوال وجواب کی چھ نشستیں ہوئی.دس عدد کا پیاں مجلہ التقویٰ ان کو تقسیم کی گئیں.دس عدد احمدیت کا تعارف تقسیم کیا.دوعرب دوستوں نے مرکز کی زیارت کی خواہش کا اظہار کیا جس کا انتظام ناظم ضلع راولپنڈی مکرم سید ضیاء الحسن صاحب نے کیا.ان دو عرب دوستوں نے اپنے ملکی حالات کا تذکرہ کیا جو یہ تھے.اس وقت خلیج میں بڑی تیزی سے عیسائیت اپنے تبلیغی پروگراموں کو پھیلا رہی ہے حتی کہ لبنان میں سینکٹروں آدمی روز عیسائیت قبول کر رہے ہیں.عراق میں بائبل کی تقسیم تیزی سے جاری ہے اور رفیوجیز خصوصاً جو یورپ میں گئے ہیں ان میں سے نو جوان طبقہ سے عیسائیت میں داخل ہورہے ہیں.پاکستان میں اس کام پر اسلام آباد میں دوسیل متعین ہیں.“ تاریخ : ۱۱ اکتوبر ۱۹۹۱ء مقام : فیصل آباد

Page 499

۴۷۳ مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب، مکرم محمد اسلم صاحب صابر رپورٹ : مرکزی نمائندگان نے سالانہ اجتماع میں شرکت کی.تاریخ : ۱۳ اکتوبر ۱۹۹۱ء مقام کرتار پورضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی، مکرم ناصر احمد صاحب طاہر مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب و عشاء تلاوت و نظم سے اجلاس کی کاروائی شروع ہوئی.مکرم ناصر احمد صاحب طاہر نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی.اس کے بعد مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے شعبہ جات کا جائزہ لیا اور مرکزی ہدایات دیں.زیارت مرکز اور مرکزی امتحان میں شمولیت کی تلقین کی گئی.مجموعی حاضری چوہتر تھی.تاریخ : ۱۸ اکتوبر ۱۹۹۱ء مقام: قائد آباد ضلع خوشاب مرکزی نمائندہ: مکرم قریشی محمد ارشد صاحب نائب قائد تربیت مختصر رپورٹ : جائزہ: مکرم قریشی صاحب نے ۲ بجے دوپہر زعیم مجلس انصار اللہ قائد آباد سے ان کے گھر پر ملاقات کی.وہاں پر پروگرام کی اطلاع نہ تھی اس لئے عمومی جائزہ لیا گیا.خطبہ جمعہ: مکرم زعیم صاحب مجلس انصار اللہ کی رہائش گاہ پر ہی خطبہ جمعہ مکرم قریشی محمد ارشد صاحب نے دیا.فقط ان کی فیملی کے افراد ہی شریک ہوئے.دیگر دوستوں مکرم مبارک علی صاحب صدر جماعت سے ملاقات بعد میں ان کی دوکان پر کی گئی اور انہیں اپنے آنے کی غرض بیان کی اور احباب کو عبادات ، قرآن کریم ناظرہ و با ترجمه، نماز با ترجمہ سیکھنے اور سکھانے کا بندو بست کرنے کی تلقین کی گئی.تاریخ: ۱۱ اکتو بر ۱۹۹۱ء مقام: بحیرہ ضلع سرگودها مرکزی نمائندہ: مکرم قریشی محمد ارشد صاحب نائب قائد تر بیت مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: صدر صاحب جماعت کی ہدایت پر مکرم قریشی صاحب نے خطبہ جمعہ دیا جس میں آپ نے جماعتی تربیت کے موضوع پر خطاب کیا خصوصی طور پر نماز با جماعت کے قیام، نماز جمعہ میں شرکت، قرآن کریم ناظرہ و باترجمہ اور نماز با ترجمہ سیکھنے کی تلقین کی.جائزہ: نماز جمعہ سے فارغ ہو کر مرکزی نمائندہ نے زعیم صاحب انصار اللہ سے مختصر میٹنگ کی اور جائزہ لیا.فردا فردا نماز اور قرآن پاک کی تعلیم کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۶ اکتوبر ۱۹۹۱ء مقام رلیو کے وگوجرانوالہ مرکزی نمائندگان: مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف ، مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ : اجلاس عام مرکزی نمائندگان نے تربیتی تقاریر کیں.نماز اور سلسلہ احمدیہ کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا.

Page 500

۴۷۴ مختصر رپورٹ : اجلاس عام گوجرانوالہ شہر : مکرم ملک محمو د احمد صاحب کے گھر پر اجلاس عام ہوا جس میں مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے حضرت صاحبزادہ عبداللطیف صاحب شہید کی شہادت کے واقعات اور سوانح پر تقریر کی.مکرم مولا نا غلام باری صاحب سیف نے صاحبزادہ صاحب کی شہادت کا درجہ اور اس کی عظمت اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ان کے بارہ میں ارشادات پیش کئے.تاریخ: ۱۷ اکتوبر ۱۹۹۱ء مقام: خوشاب مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دوست محمد شاہد صاحب، مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب تقرر پورٹ : مرکزی نمائندگان نے سالانہ اجتماع میں شرکت کی.تاریخ : ۲۲ اکتوبر ۱۹۹۱ء مقام مدینہ ٹاؤن فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ : بعد نماز مغرب مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب انجینئر کی کوٹھی میں مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی جس کی صدارت مکرم چوہدری احمد دین صاحب سیکرٹری اصلاح و ارشاد نے کی.”اسلام کی نشاۃ ثانیہ کے لئے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت کے عنوان پر مرکزی نمائندہ نے تقریر کی اور بعد میں سوالات کے جوابات دیئے.کل حاضری اٹھار تھی.تاریخ: ۲۶ اکتوبر ۱۹۹۱ء مقام : ناصر آبا در بوه مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ ایم.اے مقررپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز عصر مرکزی نمائندہ نے تربیتی امور پر تقریر کی جس میں تربیت اولاد، اخلاق حسنہ اور دعوت الی اللہ کی ضرورت واہمیت بتائی.بعد میں سلائیڈ لیکچر دیا.حاضری اٹھاسی مرد اور ایک سوچھ عورتیں.تاریخ : ۳۱ اکتوبر ۱۹۹۱ء مقام : حویلی وسا وے والا اوکاڑہ مرکزی نمائندہ : مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور، مکرم محمد اسماعیل منیر صاحب، مکرم مولوی دین محمد صہ مختصر رپورٹ : سالانہ اجتماع اوکاڑہ میں مرکزی نمائندگان نے شرکت کی.تاریخ :۲ نومبر ۱۹۹۱ء مقام : فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ، مکرم محمد اسلم صاحب صابر ، مکرم عبد الرشید صاحب غنی ، مکرم منور شمیم صاحب خالد مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس میں معزز مقررین نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقاریر کیں.کل حاضری چالیس رہی.تاریخ : ۳ نومبر ۱۹۹۱ء مقام : چک ۶۸ لیلاں ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم ناصر احمد صاحب طاہر مربی سلسلہ، مکرم عبد الرحمن صاحب سیفی ناظم ضلع مختصر رپورٹ : اجلاس عام : تلاوت اور عہد کے بعد پہلے مکرم ناصر احمد صاحب طاہر نے تربیت اولاد کے

Page 501

۴۷۵ موضوع پر تقریر کی اور اس کے بعد ناظم صاحب ضلع فیصل آباد نے نماز کے بارہ میں اپنے خیالات کا اظہار کیا.بعد میں مکرم رانا عبداللطیف صاحب صدر جماعت نے اختتامی تقریب کے بعد دعا کروائی.حاضری انصار ، خدام تین ، اطفال سات، ناصرات دو کل تعدا دستر تھی.تاریخ : ۳ نومبر ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اسلم صاحب صابر مقام: چک ۲۱۹ ضلع فیصل آباد مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے تربیت اولا دا ور خصوصاً واقفین نو کی تعلیم وتربیت کی طرف توجہ دلائی.حاضری قریباً سوتھی.تاریخ: ۹ نومبر ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر مقام : محله باغبان پورہ گوجرانواله مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب البیت احمد یہ محله با غبان پورہ میں تربیتی امور پر مرکزی نمائندہ نے خطاب کیا اور دعوت الی اللہ کی ضرورت واہمیت بیان کرنے کے بعد دعوت الی اللہ کے کام کو احسن رنگ میں آگے بڑھانے کی طرف توجہ دلائی.مجموعی حاضری پچہتر تھی.تاریخ : ۹ نومبر ۱۹۹۱ء مقام: گوجرانوالہ شہر مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم ملک محمود احمد صاحب کے مکان پر بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے تربیتی امور بیان کئے اور اخلاق فاضلہ اختیار کرنے کی طرف توجہ دلائی نیز دعوت الی اللہ کے کام کو بطور فرض انجام دینے کے لئے توجہ دلائی.نیز سوالات کے جواب دیئے.کل حاضری چالیس تھی جس میں غیر از جماعت پانچ شامل ہوئے.تاریخ : ۹ نومبر ۱۹۹۱ء مقام: خانیوال مرکزی نمائندہ مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مربی سلسلہ تقررپورٹ : جلسہ سیرت النبی صبح دس بجے سے ڈیڑھ بجے بعد دو پہر تک احمد یہ بیت النور میں مکرم چوہدری محمد سلیم صاحب امیر جماعت کی صدارت میں جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم منعقد ہوا.جس میں مکرم چوہدری غلام رسول صاحب، مکرم ماسٹر محمد ابراہیم صاحب شاد، مکرم بشیر احمد صاحب مربی سلسلہ عالیہ احمد یہ چک ۱۴۵، مکرم نصیر احمد صاحب شاد اور مکرم مولانا دین محمد صاحب شاہد نے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ اور آپ کے بے نظیر عالی مقام پر تقاریر کیں.حاضری دوسو بمعہ چودہ غیر از جماعت.مجلس سوال و جواب نماز ظہر وعصر کے بعد مرکزی نمائندہ نے متعد د سوالات کے جواب دیئے.ویڈیو کیسٹ پروگرام : مجلس سوال و جواب کے بعد جلسہ سالانہ انگلستان میں حضور انور کا خطاب ویڈیو کیسٹ کے

Page 502

ذریعہ سنایا گیا.حاضری پچاس مع چودہ غیر از جماعت.تاریخ : ۹ نومبر ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مربی سلسلہ مقام : سرائے سدھو مختصر رپورٹ : مذاکرہ: مکرم حافظ احمد نواز صاحب کے مکان پر نہایت مفید مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی.حاضری دس تھی.مقام: باگڑ سرگانہ تاریخ : ۱۰ نومبر ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مربی سلسلہ مر رپورٹ : مناظرہ: مکرم مختار احمد صاحب سرگانہ کے مکان پر تین بجے شام سے آٹھ بجے رات تک مرکزی نمائندہ کا اہلحدیث علماء کے ساتھ مناظرہ ہوا.حاضری احمدی تیرہ، غیر از جماعت پینتیس تھی.تاریخ: ۱۱نومبر ۱۹۹۱ء مقام: چک R-۱۷۰/10 بھینی مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد، مکرم نصیر احمد صاحب شاد مختصر رپورٹ تربیتی اجلاس بعد نماز ظہر پانچ بجے شام تک تربیتی اجلاس ہوا.جس میں مرکزی نمائندگان نے دنیا بھر میں جماعت احمدیہ کے ذریعہ اشاعت دین کے ایمان افروز حالات بیان کئے اور امام وقت کے ارشادات کے مطابق تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.انفرادی ملاقات: دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں مکرم ملک رفیق احمد صاحب رئیس کے مکان پر اہلحدیث عالم مولوی الطاف حسین صاحب چک ۱۷۰/۱۰ مع دو دیگر معزز غیر از جماعت کو دو گھنٹے تک پیغام حق پہنچایا.متینوں احباب اس گفتگو سے بہت متاثر ہوئے..تاریخ : ۱۱ نومبر ۱۹۹۱ء مقام : خانیوال شہر مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد ، مکرم نصیر احمد صاحب شاد مختصر رپورٹ : درس القرآن : احمد یہ بیت النور خانیوال میں نماز فجر کے بعد قرآن کریم کا درس دیا.کل حاضری سولہ تھی.تاریخ : ۱۴ نومبر ۱۹۹۱ء مقام : بورے والا چک نمبر ۲ ضلع وہاڑی مرکزی نمائندگان : مکرم صوفی محمد الحق صاحب، مکرم شیخ مبارک احمد صاحب، مکرم مولوی فضل الہی بشیر صاحب مختصر رپورٹ : مرکزی نمائندگان نے ضلعی اجتماع وہاڑی میں شرکت کی.تاریخ : ۱۴ نومبر ۱۹۹۱ء مقام: پشاور مرکزی نمائندگان: مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب، مکرم مولا نا دین محمد شاہد صاحب مختصر رپورٹ : مرکزی نمائندگان نے ضلعی اجتماع پشاور میں شرکت کی.تاریخ : ۱۷ نومبر ۱۹۹۱ء مقام: دھول ماجر اضلع فیصل آباد

Page 503

مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اشرف صاحب ممتاز مربی سلسلہ، مکرم ناصر احمد صاحب طاہر مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز عصر اجلاس عام میں مکرم ناصر احمد صاحب طاہر نے تربیت اولا ڈ“ اور مکرم محمد اشرف صاحب ممتاز نے ”نماز کی اہمیت“ کے موضوع پر تقاریر کیں.حاضری سات تھی.تاریخ : ۱۸ نومبر ۱۹۹۱ء مقام: فاروق آباد ضلع شیخو پوره مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید ، مکرم حافظ محمد ابراہیم صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : ابتداء میں مکرم حافظ محمد ابراہیم صاحب نے سب حاضرین سے مل کر نماز سادہ دہرائی اور بعض خاص الفاظ کی وضاحت کی.مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے نماز با جماعت کی پابندی اور گھروں میں دور رہنے والے تمام افراد کو گھروں پر نماز با جماعت ادا کرنے کی تاکید فرمائی.نیز دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری بائیس تھی.تاریخ: ۱۹ نومبر ۱۹۹۱ء مقام: چک ۱۳۳۲ دھنی د یو ضلع ٹوبہ مرکزی نمائندگان: مکرم ناصر احمد صاحب طاہر مربی سلسلہ، مکرم شیخ مبارک احمد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز عصر اجلاس عام میں ناصر احمد صاحب طاہر نے ”حقوق اللہ اور حقوق العباد کے موضوع پر اور مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے ”ہماری ذمہ داریاں“ کے موضوع پر تقریر فرمائی.حاضری انصار ، خدام سات ، اطفال گیا ر ہتھی.تاریخ : ۲۲ نومبر ۱۹۹۱ء مقام: سیالکوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم مولوی محمد اور لیس صاحب شاہد، مکرم طاہر محمود صاحب، مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر مکرم حافظ مظفر احمد صاحب مختصر رپورٹ : سیمینار دعوت الی اللہ : سیمینا رسوا دس بجے مکرم حافظ مظفر احمد صاحب کی صدارت میں شروع ہوا.مکرم طاہر محمود صاحب نے دعوت الی اللہ کی اہمیت بیان کی.پھر مکرم محمد اور میں صاحب شاہد نے اپنے دعوت الی اللہ کے دلچسپ واقعات بیان کئے.مکرم حافظ صاحب نے داعی الی اللہ کی خصوصیات بیان کیں.تاریخ : ۲۲ نومبر ۱۹۹۱ء مقام: گوجر ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم ناصر احمد صاحب طاہر مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: صبح گیارہ بجے اجلاس مکرم امیر صاحب کی صدارت میں شروع ہوا.تلاوت اور دعا کے بعد مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے شعبہ وار جائزہ لیا اور تمام شعبہ جات پر عمل کرنے کی تلقین کی.حاضری زعماء تھی.خطبہ جمعہ: مکرم ناصر احمد صاحب طاہر نے دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں دیا.حاضری مرد و زن پچپن تھی.اجلاس عام : بعد نماز جمعہ اجلاس عام میں مکرم ناصر احمد صاحب طاہر نے اخوت و بھائی چارہ کی طرف احسن رنگ

Page 504

CLA میں توجہ دلائی.مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے رفقاء مسیح موعود کی قربانیوں کا تذکرہ بیان کر کے قربانیوں میں آگے بڑھنے کی طرف توجہ دلائی.نیز قرآن کریم صحت کے ساتھ پڑھانے کا انتظام کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری چالیس تھی.تاریخ : ۲۸ نومبر ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم صوفی محمد اسحق صاحب مربی سلسلہ مقام : مسعود آبا دضلع فیصل آباد مختصر رپورٹ: اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء سیرت مسیح موعود کے موضوع پر مذاکرہ ہوا اور سوال و جواب ہوئے.حاضری بہتیں تھی.تاریخ : ۲۸، ۲۹ نومبر ۱۹۹۱ء مقام میانوالی مرکزی نمائندگان: مکرم مولانا دین محمد صاحب شاہد، مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب وعشاء احمد یہ بیت الحمد میانوالی میں مکرم صفی اللہ صاحب امیر جماعت میانوالی کی صدارت میں اجلاس عام شروع ہوا.مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب نے جماعت احمدیہ کے ذریعہ ا کناف عالم میں تبلیغ واشاعت پر مشتمل ایمان افروز لیکچر بذریعہ سلائیڈ ز دیا.حاضری چھبیں مع تین غیر از جماعت افراد.مجلس سوال وجواب : سلائیڈز پروگرام کے بعد مجلس سوال و جواب ہوئی.جس میں مسائل احمدیت پر مشتمل متعد دسوالات کے جواب دیئے گئے.حاضری چھیں تھی مع تین غیر از جماعت احباب.درس القرآن : اگلے روز نماز فجر کے بعد مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے قرآن کریم کی آیت و آخرین..(سورۃ الجمعہ) کی روشنی میں درس کے دوران احباب کو ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.مِنهُم.حاضری ایک غیر از جماعت سمیت تیر تھی.تاریخ: ۲۹ نومبر ۱۹۹۱ء مقام : بھکر مرکزی نمائندگان: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد ، مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے خطبہ جمعہ میں سورۃ بقرہ آیت ۲۶۰ کی تفسیر بیان کی اور اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کی طرف احباب کو توجہ دلائی.کل حاضری اٹھاون تھی.سلائیڈز لیکچر : نماز جمعہ کے بعد مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے تبلیغی سلائیڈ ز دکھلائیں اور ساتھ ساتھ تفصیل بیان کی.حاضری پچاس تھی.مجلس سوال و جواب: سلائیڈ زلیکچر کے بعد مکرم مولانا دین محمد صاحب شاہد نے احمدیت کے مسائل پر مشتمل دلائل احباب کو ذہن نشین کرائے اور متعد دسوالات کے جواب دیئے.کل حاضری چالیس تھی.تاریخ: ۲۹ نومبر ۱۹۹۱ء مقام : لاہور مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اسلم صاحب صابر

Page 505

مررپورٹ : دیہاتی مجالس کا اجتماع ہوا.تربیت ، اصلاح وارشاد کے متعلق ہدایات کے علاوہ جلسہ انگلستان میں اسیران راہ مولیٰ کی نظم والی کیسٹ دکھائی اور سنائی گئی.کل حاضری پچاس انصار تھی.تاریخ: ۲۹ نومبر ۱۹۹۱ء مختصر مقام: چشمہ رائٹ کالونی ڈیرہ اسماعیل خان مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد ، مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر رپورٹ : سلائیڈز پروگرام : بعد نماز مغرب وعشاء ایک معزز دوست کے مکان پر ان کے اہل وعیال کو دعوت الی اللہ کی غرض سے مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے اکناف عالم میں اشاعت دین کے ایمان افروز مناظر سلائیڈز کے ذریعہ دکھلائے.کل حاضری بارہ بمعہ چار غیر از جماعت افراد.تاریخ: ۲۹ نومبر ۱۹۹۱ء مقام : رسته خیل میانوالی مرکزی نمائندگان: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد، مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر مختصر رپورٹ : دعوت الی اللہ وسلائیڈ ز پروگرام: رتہ خیل قبیلہ کے سربراہ سردار خان صاحب کے وسیع مکان میں ایک بجے دو پہر سے چھ بجے شام تک سردار خان صاحب رتہ خیل کو مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے مؤثر رنگ میں پیغام حق پہنچایا اور مکرم مولانا اسماعیل صاحب منیر نے تبلیغی مناظر پر مشتمل سلائیڈ ز دکھا ئیں.کل حاضری دس بمعہ چار غیر از جماعت افراد.تاریخ : ۶ دسمبر ۱۹۹۱ء مقام: جھنگ شہر مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد تقررپورٹ : خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں سورۃ بقرہ اور سورۃ فجر کی آیات کی تفسیر بیان فرمودہ حضرت اقدس مصلح موعود کی روشنی میں ۱۸۹۱ ء میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے دعویٰ مسیح و مہدی موعود اور پہلے سالانہ جلسہ قادیان کے انعقاد پر سو سال پورا ہونے پر ۱۹۹۱ء کی تاریخی اہمیت بیان کی نیز ا حباب کو پہلے سے بڑھ کر ذمہ داریوں کو احسن رنگ میں ادا کر نے خصوصاً دعوت الی اللہ کی تحریک میں حصہ لینے کی تلقین کی.حاضری تین سو تھی.مجلس مذاکرہ : بعد نماز عصر دعوت الی اللہ کی غرض سے مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی جس میں احباب کے متعددسوالات کے جواب دیئے گئے.کلاس داعیان الی اللہ : مرکزی نمائندہ نے کلاس میں دعوت الی اللہ کے مؤثر طریقے بیان کیے اور احمدیت کے دس بنیادی مسائل اور ان کے دلائل ذہن نشین کرائے نیز سوالات کے جواب دیئے.بجٹ پورا کرنے کے لئے رابطہ کو بڑھانے ، زیارت مرکز اور سال میں کم از کم ایک دوست کو احمدیت کے نور سے منور کرنے کی تلقین کی.کل حاضری تہتر تھی.پیغام حق: دو اہم شخصیات مہر مختار حسین صاحب سینیٹر ایڈووکیٹ اور مکرم چوہدری عبدالوہاب صاحب اسٹنہ

Page 506

۴۸۰ رجسٹر را کواپریٹو سوسائیٹیز جھنگ کو احمدیت کا پیغام پہنچایا.سوالات کے جوابات دیئے گئے.مطالعہ کتب کے لئے کتاب دی گئی.لجنہ سے خطاب : اس اجلاس میں دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں خطاب کیا.کل حاضری اکتیں تھی.بچوں کی آمین: دو بچوں کے قرآن کریم کا دور مکمل کرنے پر آمین کی تقریب میں شرکت کی گئی.تاریخ : ۸ دسمبر ۱۹۹۱ء مقام: شاہ تاج شوگر ملز منڈی بہاؤالدین مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے شعبہ جات کے بارہ میں مناسب ہدایات دیں خصوصاً دعوت الی اللہ اور نماز با جماعت کے بارہ میں زور دیا.انصار کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.حاضری چالیس تھی.تاریخ: 9 دسمبر ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم منیر احمد صاحب عابد مربی سلسلہ مقام: چک ۳۷ جنوبی ضلع سرگودھا مختصر رپورٹ : جائزہ: مکرم منیر احمد صاحب عابد نے مجلس کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی نیز حاضرین کو نماز جمعہ ادا کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری آٹھ تھی.تاریخ : ۱۲ دسمبر ۱۹۹۱ء مقام: چک R-93/6 ضلع بہاولنگر مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب، مکرم مولا نا مبشر احمد صاحب کا ہلوں، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : مجلس سوال وجواب : مکرم مولا نا مبشر احمد صاحب کاہلوں نے سوالات کے مدلل اور مفصل جوابات دیئے.حاضری ایک سو تینتیس تھی جن میں غیر از جماعت بھی شامل تھے.اجلاس زعماء: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.حضور انور کے ارشادات سنائے.زعماء نے غیر از جماعت مہمانوں کو کیسٹ سنانے کا وعدہ کیا.حاضری تھی.تاریخ : ۱۳ دسمبر ۱۹۹۱ء مقام: بہاولنگر شہر مرکزی نمائندگان: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب، مکرم مولانا مبشر احمد صاحب کاہلوں ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : نماز فجر : مکرم مولانا مبشر احمد صاحب کاہلوں نے نماز فجر پڑھائی.حاضری انصار دو، خدام چار، اطفال چار تھی.تاریخ : ۱۳ دسمبر ۱۹۹۱ء مقام : ساہیوال مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب، مکرم مولانا مبشر احمد صاحب کا ہلوں، مکرم غلام حسین صاحب منصور پورٹ: اجلاس زعماء: البیت ساہیوال میں ۱۲ بجے اجلاس زعماء ہوا.مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے تمام شعبہ جات کا جائزہ لیا.اجلاس زعماء میں ہر ماہ اجلاس عام با قاعدہ کرنے کی طرف توجہ دلائی.غیر از جماعت

Page 507

۴۸۱ وفود کور بوہ لانے کا زعماء سے وعدہ لیا.حضور انور کے ارشادات پڑھ کر سنائے گئے.خطبہ جمعہ: مکرم مولا نا مبشر احمد صاحب کاہلوں نے وقت کی قربانی قرآن کریم کی روح سے بیان فرمائی.حاضری تقریبا سوتھی.تاریخ : ۱۲ دسمبر ۱۹۹۱ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اسلم صاحب صابر قائد تربیت مقام : رحیم یارخان مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء : عمومی، مال، اصلاح وارشاد اور تعلیم کا اعداد و شمار کی روشنی میں اور تربیت کا عمومی رنگ میں جائزہ لیا گیا.تمام زعماء حاضر تھے.تاریخ: ۱۵ دسمبر ۱۹۹۱ء مقام : خوشاب مرکزی نمائندگان : مکرم منیر احمد صاحب عابد مربی سلسله، مکرم شیخ محمد یونس صاحب مربی سلسله مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم شیخ محمد یونس صاحب نے خلافت کی اہمیت و برکات پر موضوع پر اور مکرم منیر احمد صاحب عابد نے مرکزی تحریکات ( وقف نو ، وقف عارضی اور امداد مستحقین ) کے عنوان پر تقریر کی نیز سلائیڈ لیکچر بھی دیا.حاضری سو تھی.غیر از جماعت چھ.تاریخ : ۱۸ دسمبر ۱۹۹۱ء مقام: لودھراں مرکزی نمائنده: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مربی سلسلہ عالیہ احمدیہ مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ تلاوت قرآن کریم کے بعد مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے جماعت احمدیہ کے ذریعہ اسلام کی نشاۃ ثانیہ کے عنوان پر تقریر کی.اس کے بعد سامعین کے سوالات کے جوابات دیئے.درس قرآن کریم اس دورہ کے دوران تین نمازوں کے بعد درس دیئے گئے.اوسط حاضری بارہ تھی.۱۹۹۲ء قیادت تعلیم القرآن کا قیام تعلیم القرآن کا کام اس سے قبل شعبہ تربیت اور شعبہ تعلیم کے ماتحت ہو رہا تھا.روزانہ تلاوت قرآن کریم کی تحریص و ترغیب کا کام شعبہ تربیت کے ماتحت اور قرآن کریم ناظرہ اور ترجمہ سیکھنے سکھانے کا کام قیادت تعلیم کے ماتحت تھا.حضور رحمہ اللہ تعالیٰ کی اس نئی سکیم اور اس نئے منصوبہ کا بنیادی تعلق چونکہ صحت کے ساتھ قرآن کریم کی تلاوت کرنے کے ساتھ تھا اس لئے ابتداء میں اس منصوبہ پر عم پر عملدرآمد کا کام بھی قیادت تربیت کے سپرد ہوا.نومبر ۱۹۹۱ء میں ہونے والی مجلس انصار اللہ پاکستان کی شوری میں قیادت تربیت کی طرف سے مندرجہ ذیل تجویز حضور کی اس سکیم کے متعلق غور کے لئے پیش کی گئی.

Page 508

۴۸۲ حضرت خلیفہ اسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ارشاد فرمایا ہے کہ احباب جماعت کو صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھنا سکھایا جائے اور اس مقصد کے لیے صرف آڈیو.ویڈیو کیسٹوں پر انحصار کافی نہیں بلکہ صحت کے ساتھ تلاوت قرآن کریم سکھانے کے لیے اساتذہ تیار کئے جائیں اور انہیں صرف اتنا کچھ پڑھایا جائے جسے وہ پوری اہلیت کے ساتھ اخذ کر سکیں اور دوسروں کو سکھانے کے علم کے اس مخصوص میدان میں ماہر ہو جائیں.مزید انہیں یہ بھی سکھایا جائے کہ آڈیو ویڈیو کے آلات سے کس طرح استفادہ کیا جا سکتا ہے اور یہ تربیت یافتہ اساتذہ پھر آگے اسی طرح کلاسوں کا انعقاد کریں.ہمارا انتہائی مقصد یہ ہوگا کہ ہر احمدی مرد یا عورت قرآن کریم کے بجاطور پر استاد بن جائیں.نیز فرمایا ہے کہ اس منصوبہ کا نفاذ ذیلی تنظیموں کے ذریعہ کیا جائے.ذیلی تنظیموں کے عہداران حضور کی اس عنوان پر وقتا فوقتا دی جانے والی ہدایات کی ٹیسٹس حاصل کریں اور انہیں سنیں اور اسکی رپورٹ حضور کی خدمت میں بھیجوا ئیں کہ انہوں نے حضور کی ہدایت کو بخوبی سن لیا ہے اور وہ ان ہدایات پر عمل کرنے میں پوری طرح مستعد ہیں.حضور کے اس ارشاد کی تعمیل میں مجلس شوری مؤثر لائحہ عمل تجویز کرے.“ سفارش شوری -۲ مجلس شوری میں غور و خوض کے بعد مندرجہ ذیل سفارشات منظور کی گئیں.۱- قرآن کریم صحت کے ساتھ پڑھانے کے لیے اساتذہ تیار کئے جائیں جو خود بھی مہارت حاصل کر سکیں اور آگے پڑھانے کی اہلیت بھی رکھتے ہوں اور وقت بھی دے سکتے ہوں.مجالس انصار اللہ کا جائزہ لیا جائے اور ایسے ماہرین کی فہرست تیار کی جائے جو صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھا سکتے ہوں.تا آئندہ اساتذہ تیار کرنے کے لیے ان کی خدمات سے استفادہ کیا جا سکے..اس غرض کے لیے ربوہ میں ایک کلاس لگائی جائے جس میں باری باری مجلس سے نمائندگان آئیں جو صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھنا سیکھیں اور واپس جا کر اپنی اپنی جماعت میں کلاسز لگا ئیں.۴.صحت کے ساتھ تلاوت قرآن کریم کو سمجھنا بھی ضروری ہے.اسکے لیے عربی زبان اور اسکے قواعد اور سکھانے کے لیے بھی منصوبہ بنایا جائے.-4 ۵- اس غرض کے لیے انسپکٹر ان بھی مقرر کیے جائیں جو مجالس کا سروے کریں اور جائزہ لیں.- مجالس میں صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھانے والے استاد جب تیار ہونے شروع ہو جا ئیں تو ان میں سے بعض کو ROVING استاد کے طور پر مجلس به مجلس بھجوا کر صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھانے کا کام لیا جائے.ے.اس کام کی نگرانی کے لیے مجلس انصار اللہ پاکستان میں ایک الگ قیادت برائے تعلیم القرآن قائم کی جائے

Page 509

۴۸۳ اور ماتحت مجالس میں بھی نائب زعماء تعلیم القرآن اور منتظمین تعلیم القرآن مقرر کیے جائیں.جو کیسٹس حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنی نگرانی میں تیار کر وائی ہیں وہ مجالس کو مہیا کی جائیں.-.حضور کے ارشاد کے مطابق مقامی طور پر کمیٹیاں اس غرض کے لیے مقرر کی جائیں.۱۰ - آڈیو ویڈیو کے آلات کے استعمال سے واقفیت کرائی جائے.11- ۱۱ مجلس شوری کے متفقہ رائے تھی کہ مجلس عاملہ پاکستان ایک کمیٹی مقرر کر دے جو ان تجاویز کی روشنی میں حضور کے ارشاد کی تعمیل کے لئے تفصیلی منصوبہ بندی کرے اور اسکی نگرانی کرے.مجلس شوری کی ان تجاویز کوصدر مجلس نے اپنی سفارش سے سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع کی خدمت میں بھجوایا جنہیں حضور انور نے منظور فرمالیا.تعلیم القرآن کمیٹی کا قیام حضور رحمہ اللہ تعالیٰ کی اس سکیم پر بہتر رنگ میں عملدرآمد اور کام کی نگرانی کے لئے شوری ۱۹۹۱ء کی سفارش کے مطابق صدر محترم نے ایک کمیٹی تشکیل دی اور مندرجہ ذیل دس احباب کو اس کمیٹی کا ممبر مقر ر فرمایا.(۱) قائد تربیت (۳) قائد وقف جدید (۵) ناظم ضلع لاہور (۷) ناظم ضلع مظفر گڑھ (۹) ناظم ضلع گوجرانوالہ (۲) نائب قائد تربیت (۴) زعیم اعلی مجلس مقامی ربوه (۶) ناظم ضلع پشاور (۸) ناظم ضلع چکوال (۱۰) زعیم مجلس دا تہ زید کاضلع سیالکوٹ ۳۱ جنوری ۱۹۹۲ء کو اس کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا اور پھر وقفہ وقفہ سے اس کے اجلاس ہوتے رہے.الگ قیادت کا قیام مئی ۱۹۹۲ ء تک حضور کی اس سکیم پر قیادت تربیت کے ماتحت کام ہوتا رہا.مجلس انصاراللہ پاکستان شوریٰ منعقدہ نومبر ۱۹۹۱ء کے فیصلہ کے مطابق مئی ۱۹۹۲ء میں حضور رحمہ اللہ تعالیٰ کی منظوری سے تعلیم القرآن کی الگ قیادت قائم کی گئی اور سب سے پہلے قائد مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب مقرر ہوئے.قیادت کی کارکردگی کا خلاصہ (۱) مجلس شوری ۱۹۹۱ء میں حضور رحمہ اللہ تعالیٰ کی دی گئی سکیم پڑھ کر سنائی گئی.(۲) اس شوری کے تمام نمائندگان نے مکرم صوفی بشارت الرحمان صاحب کا خطبہ بھی سنا جو صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھنے کے موضوع پر دیا گیا..(۳) فروری اور اپریل ۱۹۹۲ ء کے ماہنامہ انصار اللہ کے شماروں میں تلاوت کے بنیادی اصول اور آداب پر

Page 510

۴۸۴ مشتمل دو مضامین شائع کروائے گئے.(۴) تلاوت قرآن کریم کے دوران سرزد ہونے والی عمومی غلطیوں کے متعلق مکرم صوفی بشارت الرحمان صاحب کا مضمون دواقساط میں شائع ہوا.(۵) ۲۱ فروری ۱۹۹۷ء کی زعماء اعلیٰ اور ناظمین اضلاع کی میٹنگ میں سب کو حضور کی انٹرنیشنل شوری ۱۹۹۱ء میں بیان کردہ سکیم کی فوٹو کاپی مہیا کی گئی.(1) مکرم مولانا جمیل الرحمن رفیق صاحب کا مرتب رسالہ تجوید القرآن شائع کیا گیا.(۷) مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان کا شائع کردہ کتا بچہ ترتیل القرآن ( مرتبہ حافظ بر ہان محمد صاحب ) چھ سو کی تعداد میں حاصل کر کے ناظمین اضلاع اور زعماء اعلیٰ کے ذریعہ انصار تک پہنچایا گیا.(۸) ربوہ اور بیرون ربوہ کے حفاظ کی فہرست مرتب کر کے متعلقہ زعماء کو دی گئی تا ان سے استفادہ کیا جا سکے.(۹) مختلف اضلاع میں مرکزی انتظام کے ماتحت کلاسز لگائی گئیں.مرکزی انتظام کے ماتحت ربوہ اور بیرون ربوہ میں کلاسز لینے والے احباب کے نام یہ ہیں.مکرم قاری محمد عاشق صاحب ، مکرم حافظ محمد ابراہیم صاحب، مکرم حافظ ملک منور احمد احسان صاحب، مکرم حافظ فضل الرحمن صاحب، مکرم حافظ محمد نصر اللہ صاحب، مکرم حافظ عارف اللہ صاحب (۱۰) زعیم اعلیٰ صاحب ربوہ کے تعاون سے انصار ربوہ کے لئے مرکزی گیسٹ ہاؤس میں کلاسز کا اہتمام کیا گیا.(۱۱) مجالس کی ماہوار رپورٹس پر تبصروں کے ذریعہ زعماء ، زعماء اعلیٰ اور انصار کو صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھنا سیکھنے اور اس قابل ہونے کی طرف توجہ دلائی کہ وہ دوسروں کو بھی سکھا سکیں.(۱۲) ناظمین اضلاع اور زعماء اعلیٰ کی مرکز میں منعقد ہونے والی میٹنگز میں سرکلر ز کے ذریعہ اور زبانی ہدایات دی گئیں.دورہ جات مربی صاحب اصلاح وارشاد مکرم داؤ د احمد منیب صاحب مربی برائے اصلاح وارشاد نے مجالس میں پہنچ کر دعوت الی اللہ کی اہمیت کو واضح کرنے کے لئے دورے کئے اور شعبہ اصلاح وارشاد سے متعلق مندرجہ ذیل ہدایات وضاحت کے ساتھ اراکین تک پہنچائیں..(۱) رپورٹ دعوت الی اللہ با قاعدگی سے ارسال کریں.(۲) ہر ماہ کم از کم مجلس مذاکرہ کروائے.(۳) ہر ناصر کم از کم ایک انفرادی مجلس مذاکرہ کا انعقاد کروائے.(۴) ہر ماہ ایک وفد زیارت مرکز کے لئے جائے.(۵) ہر ماہ کے دوسرے جمعہ مرکز میں داعیان کی تربیتی کلاس ہوتی ہے.ہر ماہ اس کلاس میں نمائندگی کا انتظام ہو.مرکزی ریکارڈ میں سے جن چند دوروں کی تفاصیل ہوسکی ہیں ، اس کی ایک فہرست یہ ہے.اپریل ۱۹۹۲ ضلع فیصل آباد مجلس فضل عمر فیصل آباد (۱۹ / اپریل) ، دار الحمد فیصل آباد ( ۲۰ اپریل ) ، گنڈا سنگھ والا (۲۱ اپریل) ، گھسیٹ پورہ (۲۲) اپریل، چک ۱۰۹ انرائن گڑھ (۲۳) اپریل)، چک ۶۴۸ گ ب (۲۴ اپریل)،

Page 511

۴۸۵ جڑانوالہ (۲۵) اپریل)، چک ۹۶ صریح ( ۲۶ اپریل ) ، گنگا پور (۲۷) اپریل)، چک ۵۶۵گ ب (۲۸ اپریل)، چک ۶۴۶ گ ب ٹھٹھہ کا لوکا ( ۲۹ اپریل)، دار النور (۳۰ اپریل) مئی ۱۹۹۲ء ضلع جھنگ: لکی نو ( ۸ مئی)، جھنگ صدر (۹ - ۱۰امئی)، چاہ لڈیانہ (۱۱ مئی)، جل بھٹیاں (۱۳-۴ امئی)، عنایت پور بھٹیاں (۱۲ - ۱۵ مئی) ، لالیاں (۶) امئی) ، پکانسوانہ (۷) امئی)، کوٹ قاضی (۱۸ مئی) ، سانگرہ احمد آباد (۱۹مئی ) ، چینوٹ (۲۱ مئی ) ، بھوآنہ.جھنگ شہر ( ۲۳ مئی ) مئی ۱۹۹۲ء : ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ : ٹوبہ شہر ( ۲۴ مئی) ، گوجرہ (۲۵ مئی)، چک ۲۹۵ بیریانوالہ (۲۶ مئی)، چک ۳۱۲ کتھو والی (۲۷ مئی) ، دار الفضل ( ۲۸ مئی ) ،سمندری (۲۹ مئی ).جون ۱۹۹۲ء ضلع گجرات: شاه تاج شوگر ملز (۲۲ جون ) ، سعد الله پور ( ۲۳ جون ) ، سد وکی (۲۴ جون )، گولیکی ( ۲۵ جون ) ، کھوکھر غربی (۲۶ جون ) ، گجرات شہر (۲۷ - ۲۸ جون ) ، کھاریاں ( ۲۹ جون تا یکم جولائی ) جولائی ۱۹۹۲ ء : تبال ضلع گجرات ( یکم جولائی).ضلع سرگودھا رکھ چراہ گاہ (۵ - ۶ جولائی ) ، چک ۹ پیار ( ۸ - ۹ جولائی ).ضلع شیخو پورہ: سانگلہ ہل ( ۱۲ ۱۳ جولائی)، چک بہوڑو (۱۴.۱۵ جولائی ).ضلع گوجرانوالہ : کولو تارڑ (۱۹ - ۲۰ جولائی ) ، مانگٹ اونچے (۲۱ جولائی)، چک چٹھہ (۲۲ جولائی ) ، تلونڈی موسیٰ خان ( ۲۴ جولائی ).ضلع خوشاب : بستان حافظ (۲۶) جولائی)، ڈیرہ رستم خان (۲۷) جولائی ) ، خوشاب شہر ( ۲۸.۲۹ جولائی ) ، جو ہر آباد (۲۹ جولائی ) اگست ۱۹۹۲ء : ضلع سرگودھا: چک منگلا (۳۲ اگست)، چک نمبر ۱۵۲ شمالی (۴-۵ اگست).ضلع شیخو پورہ: مرید کے (۹-۱۰ اگست)، نارنگ منڈی (۱۱ اگست)، کرتو (۱۲ اگست).ضلع گوجرانوالہ گر مولاور کال (۱۶-۱۷ اگست ) ، راہوالی (۱۸-۱۹ اگست) ستمبر ۱۹۹۲ء : ضلع اوکاڑہ : اوکاڑہ شہر (۶.ستمبر ) ، اوکاڑہ کینٹ (۸-۹ ستمبر ) ، منڈی ہیرا سنگھ (۱۰ستمبر ) ، چک نمبر ۳/ ایس پی (استمبر ) ضلع ساہیوال: چک ۶/۱۱- ایل (۱۳ستمبر )، چک ۱۱/ ۳۰.ایل (۱۴، ۱۵، ۱۶) ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ : ٹکٹ ۲۰/ ۵۸ (۲۰ ۲۱ ستمبر ) ، گوجره (۲۲-۲۳) ضلع جھنگ : شورکوٹ شہر ( ۲۷ - ۲۸ ) کی نو (۲۹ - ۳۰ ستمبر ) میٹنگ ناظمین اضلاع ۲۶ جون ۱۹۹۲ء کو ناظمین و زعماء اعلیٰ کا اجلاس زیر صدارت مکرم و محترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس منعقد ہوا.اس میں حاضری اس طرح تھی.

Page 512

ناظمین کرام زعماء اعلیٰ مرکزی عامله کل ۴۸۶ کل خود حاضر نمائندہ ۴ ۳۴ ۴۸ ۹ ۲۳ ۴۲ ۱۵ ۱۷ ۱۳ 1.6 گزشتہ میٹنگ ۲۱ فروری ۱۹۹۲ء کو منعقد ہوئی تھی.حاضری اس طرح تھی.کل ایک سوسات ، خود حاضر پچہتر نمائندگی چودہ.دورہ خانقاہ ڈوگراں ۱۰ اگست ۱۹۹۲ء کو مکرم منیر احمد صاحب عابد، مکرم راجہ نصیر احمد صاحب ناصر نے خانقاہ ڈوگراں میں رات آٹھ بجے سے ساڑھے نو بجے تک سلائیڈ ز دکھا ئیں.کل ۷۲ افراد شامل ہوئے.محمد ود شوری ۱۹۹۲ء ۱۹۹۲ء کی محدود شوری مورخه ۴ دسمبر بروز جمعه بال مجلس انصار اللہ پاکستان میں منعقد ہوئی.اس شوری میں ایک سوا کیاسی نمائندگان نے شرکت کی.اراکین خصوصی ۳/۵ ممبران عامله ۱۲/۱۵، ناظمین اضلاع ۴۱/۴۷، زعماء اعلیٰ ۳۴/۴۲، زعماء مقامی ۷۵ / ۴۸ ، نمائندگان ربو ه۴۶/۵۲ دوره جات مرکزی نمائندگان سال گزشتہ کی طرح اس سال بھی مرکز سے قائدین، علماء کرام اور دیگر نمائندگان کو مجالس میں منظم شکل میں بھجوا کر تربیتی دورہ جات کروائے گئے.اس کی اجتماعی طور پر بعض مختصر ر پورٹ درج کی جاتی ہیں.مقام : چک ۱۵۲ شمالی ضلع سرگودها تاریخ : ۱۷ جنوری ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندگان : مکرم شیخ محمد یونس صاحب ، مکرم منیر احمد صاحب عابد مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: مکرم منیر احمد صاحب عابدا اور مکرم شیخ محمد یونس صاحب نے سوالات کے جواب دیئے.حاضری احمدی مردوزن کے علاوہ ۱۰ مہمان.تاریخ : ۱۹ جنوری ۱۹۹۲ء مقام:عبداللہ پور فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم دین محمد صاحب شاہد تصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب وعشاء اجلاس عام ہوا.حاضری بارہ احمدی اور دس غیر از جماعت.تاریخ : ۲۴ جنوری ۱۹۹۲ء مقام: سرفراز کالونی فیصل آباد

Page 513

۴۸۷ مرکزی نمائندہ: مکرم دین محمد صاحب شاہد.مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم : بعد نماز مغرب جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم منعقد ہوا.مکرم دین محمد صاحب شاہد نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو مظہر اتم الوہیت اور زندہ رسول اور زندہ نبی احسن رنگ میں پیش کیا.حاضری چھپیں جن میں سے سترہ غیر از جماعت شامل تھے.مجلس سوال و جواب: جلسه سیرت النبی کے بعد مجلس سوال وجواب منعقد ہوئی.مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے متعدد سوالات کے جوابات دیئے اور احمدیت کی حقانیت کو واضح کیا.حاضرین میں نواحدی اور سترہ غیر از جماعت تھے.تاریخ: ۳۱ جنوری ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم دین محمد صاحب شاہد مقام: مسلم ٹاؤن فیصل آباد مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ بعد نماز مغرب و عشاء مجلس مذاکرہ میں قرآن کریم کی آیات اور حدیث کی روشنی میں پیشگوئیوں کے مطابق حضرت مسیح موعود کی بعثت اور پھر خلفاء کے ذریعہ دنیا میں اشاعت دین کے ایمان افروز حالات بیان کئے.نیز سوالات کے جوابات دیئے.حاضری تئیس تھی غیر از جماعت آٹھ تھے.تاریخ : ۷ فروری ۱۹۹۲ء مقام: گوجره مرکزی نمائندگان: مکرم عبد الرشید صاحب غنی، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : انفرادی ملاقات: مکرم عبدالرشید صاحب غنی نے احباب سے انفرادی ملاقات کی.حاضری زعماء سے جائزہ چندہ جات لیا اور بجٹ فارم پر کروائے.خطبہ جمعہ: مکرم اکسیر صاحب نے خطبہ جمعہ میں تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.مجموعی حاضر یتیں تھی.تاریخ : ۹ فروری ۱۹۹۲ء مقام : تخت ہزارہ سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم نصر اللہ خان صاحب ناصر، مکرم ماسٹر محمد عبد اللہ صاحب ( انسپکٹر تحریک جدید ) مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس کی کاروائی تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوئی.مکرم نصر اللہ خان صاحب ناصر نے نماز کی اہمیت ، تلاوت قرآن کریم اور حضور انور کے خطبات کی کیسٹ سننے کی طرف توجہ دلائی.نیز حضرت ابراہیم ، حضرت حاجرہ اور حضرت اسماعیل کی مثالی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے ہر گھر کو مثالی بننے کی درخواست کی.اجلاس مجالس عاملہ مقامی : انصار اللہ اور خدام الاحمدیہ کی مجالس عاملہ کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا.جس میں مجموعی طور پر سب تنظیموں کے کام کا جائزہ لیا گیا.حاضری انصار ستائیں.خدام اُنہیں.اطفال چوبیں.لجنات وناصرات چھتیں.کل حاضری ایک سود و تھی.تاریخ : ۱۴ فروری ۱۹۹۲ء مقام : میر پور خاص شہر

Page 514

۴۸۸ مرکزی نمائندہ : حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب مختصر رپورٹ : میٹنگ مجلس عاملہ ضلع و زعماء کرام : حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب نے تمام جائزے پیش کیے.خاص طور پر دعوت الی اللہ کے بارے میں ٹھوس پروگرام بنانے کے لئے کہا گیا.حاضری زعماء سما تھی.تاریخ : ۱۵، ۱۷ فروری ۱۹۹۲ مقام: بشیر آبا دو حیدرآباد مرکزی نمائندہ: حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب مختصر رپورٹ میٹنگ زعماء: حضرت صاحبزادہ صاحب نے کام کا جائزہ لیا، ہدایات دیں اور مرکزی پروگرامز پرحتی المقدور عمل کرنے کی تلقین کی.اجلاس عام : حضرت صاحبزادہ صاحب نے حضور انور کے ارشادات دعوت الی اللہ اور قرآن کریم صحت کے ساتھ پڑھنے کے بارہ میں پڑھ کر سنائے.حاضری چھپیں تھی.اجلاس مجلس عاملہ حیدرآباد : اس اجلاس میں حضور انور کے ارشادات بابت قرآن کریم کے صحت سے پڑھنے کے بارے میں پروگرام بنانے کے لئے کہا اور تمام شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا.حاضری بار تھی.تاریخ : ۱۷فروری ۱۹۹۲ء مقام: چک ۳۳ جنوبی ضلع سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر ، مکرم شیخ مبارک احمد صاحب مختصر رپورٹ : مجلس سوال وجواب : مرکزی نمائندگان نے سوالات کے جواب دیئے.حاضری احمدی بنتیں ، غیر از جماعت چالیس تھی.تاریخ: ۱۶ فروری ۱۹۹۲ء مقام: نثار کالونی فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ مجلس مذاکرہ: بعد نماز مغرب و عشاء مجلس مذاکرہ میں مکرم مولانا صاحب نے احمدیت کا جامع تعارف پیش کیا.حضرت مسیح موعود کی بعثت اور اکناف عالم میں جماعت احمدیہ کے ذریعہ اشاعت دین کے ایمان افروز حالات بیان کئے اور اس کے بعد متعد دسوالات کے جواب دیئے.کل حاضری اکتیس ، ان میں گیارہ غیر از جماعت تھے.تاریخ : ۱۷فروری ۱۹۹۲ء مقام بهمن آبا دفیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد ختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: مرکزی نمائندہ نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی اور تحریک دعوت الی اللہ میں حصہ لینے کے لئے موثر تلقین کی.حاضری سینتیس تھی.تاریخ: ۲۷ فروری ۱۹۹۲ء مقام: اسلام آباد مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد، مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا ررپورٹ : مجلس مذاکرہ: مکرم محمد یونس صاحب زعیم اعلی انصار اللہ کی کوٹھی پر مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی.جس کی

Page 515

۴۸۹ صدارت مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلانے کی.مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے احمدیت کا جامع تعارف پیش کرتے ہوئے بعثت مسیح موعود اور جماعت احمدیہ کے ذریعہ دنیا کے کناروں تک اشاعت دین کے رُوح پرور حالات سنائے.اس کے بعد حاضرین کے سوالات کے جواب دیئے گئے.کل حاضری پچپن ، غیر از جماعت بارہ تھے.تاریخ: ۲۶ فروری ۱۹۹۲ء مقام: دوره ضلع سرگودها مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ: مجلس مذاکرہ: مکرم صدر صاحب جماعت احمد یہ دورہ کی وسیع حویلی میں مجلس مذاکرہ ہوئی.مرکزی نمائندہ نے احباب کے سامنے احمدیت کا جامع تعارف پیش کیا اور سوالات کے جواب دیئے.حاضری احمدی تھیں ، غیر از جماعت پندرہ تھے.تاریخ : ۷ فروری ۱۹۹۲ء مقام ڈاور نز در بوہ مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی ، مکرم ڈاکٹر خواجہ وحید احمد صاحب ربوہ مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے حضور انور کے ارشادات بسلسلہ دعوت الی اللہ پڑھ کر سنائے.حاضری بنتیں تھی.ڈاکٹری معائنہ نماز جمعہ کے بعد مکرم ڈاکٹر وحید احمد صاحب نے ۱۵ مریضوں کو چیک کر کے ادویات دیں.مقام : ڈاور نز در بوہ تاریخ : ۱۴ فروری ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب عمومی سر رپورٹ: خطبہ جمعہ: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے نماز با جماعت اور تلاوت قرآن پاک سے متعلق حضورانور کے ارشادات پڑھ کر سنائے.حاضری اکیس تھی.تاریخ : ۲۱ فروری ۱۹۹۲ء مقام : ڈاور نز در بوہ مرکزی نمائندگان : مکرم مود و داحمد صاحب ،کرم قریشی سفیر احمد صاحب مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم قریشی سفیر احمد صاحب نے خطبہ جمعہ میں نماز با جماعت اور نماز جمعہ کی اہمیت کے بارہ میں مؤثر رنگ میں توجہ دلائی.حاضری چھپیں تھی.تاریخ: ۲۸ فروری ۱۹۹۲ء مقام: ڈاور نز در بوہ مرکزی نمائندگان: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب ، مکرم چوہدری محمد قاسم صاحب ، مکرم قریشی سفیر احمد صاحب مختصر رپورٹ مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب اور مکرم چوہدری محمد قاسم صاحب ایاز نے صبح آٹھ بجے سے ساڑھے نو بجے تک گھر گھر اور سائیکل سواری کے ذریعہ ڈیروں پر جا کر احباب کو نماز جمعہ کی اہمیت سے آگاہ کیا.خطبہ جمعہ: مکرم سفیر احمد صاحب نے خطبہ جمعہ میں رمضان المبارک کی اہمیت اور دعاؤں کے متعلق حضور انور کے ارشادات پڑھ کر سنائے.

Page 516

۴۹۰ اجلاس عام : نماز جمعہ کے بعد اجلاس عام ہوا.مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے گذشتہ ہدایات کے مطابق کام کا جائزہ لیا.نماز مغرب با جماعت جاری ہوگئی تھی.آئندہ نماز فجر اور نماز جمعہ میں لجنات کی شمولیت کا انتظام کرنے کی ہدایات دی گئیں.انتخاب زعیم: اس کے بعد زعیم کا انتخاب ہوا نیز مجلس عاملہ کی بھی تشکیل ہوئی.تاریخ : ۴ مارچ ۱۹۹۲ء مقام: خانیوال مرکزی نمائندگان : مکرم شیخ مبارک احمد صاحب، مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: اس اجلاس میں مکرم ناظم صاحب ضلع نے مرکزی ہدایات پڑھ کر سنا ئیں.مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے جائزہ لینے کے بعد تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے ”دعوت الی اللہ “ کے موضوع پر خطاب کیا.کتب تقسیم کی گئیں.حاضری کیا تھی.تاریخ: ۱۳مارچ ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندگان : دس مبلغین مقام: مجالس ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ مختصر رپورٹ : دس مبلغین کرام نے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے دس مقامات پر نصف گھنٹہ کا خطبہ جمعہ دیا اور تربیتی امور کا جائزہ لیا.خطبہ جمعہ کے بعد درس قرآن کریم دیئے.ان مقامات کی مجموعی حاضری تین سو ستائیس تھی.تفصیل حسب ذیل ہے.چک نمبر ۱۴۷ مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر : حاضری ترپن تھی.چک ۲۹۳ ج ب : مکرم ناصر احمد صاحب طاہر : حاضری تہتر تھی.چک ۷ ۲۸ ج - ب پلا سور : مکرم مقبول احمد صاحب ذبیح : حاضری بتیں تھی.چک ۲۹۶ ج - ب : مکرم منیر الدین احمد صاحب : حاضری اکتالیس تھی.چک ۳۰۰ ج ب : مکرم مرزا انصیر احمد صاحب: حاضری بتیں تھی.چک ۹۶ جب مکرم عبدالسمیع خان صاحب: حاضری اکتیس تھی.گوجرہ شہر مکرم عبدالوہاب احمد صاحب: حاضری ایک سو پینتیس تھی.چک ۴۳۳ ج - ب: مکرم مظفر احمد صاحب: حاضری ایک سو دس تھی.چک ۲۱۹ ج ب : مکرم جمال الدین صاحب شمس : حاضری اکہتر تھی.تاریخ : ۲۰ مارچ ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندگان: سات مقام: ضلع جھنگ کی مجالس مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندگان نے خطبہ میں تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی اور جمعہ کے بعد درس قرآن کریم دیا.

Page 517

۴۹۱ شورکوٹ : خطبہ جمعہ : مکرم مظفر احمد صاحب خالد ، درس قرآن کریم مکرم مقبول احمد صاحب ذبیح : حاضری چوالیس تھی.کی نو : مکرم سید طاہر محمود صاحب ماجد : حاضری اکسٹھ تھی.چک ۴۹۷ مکرم ڈاکٹر ظہیر الدین صاحب : حاضری ساٹھ تھی.چاه لڈیا نہ ٹھٹھ سندرانه مکرم مرزا نصیر احمد صاحب : حاضری چھیاسٹھ تھی.ٹھٹھہ شیر یکا مکرم صوفی محمد امین صاحب چیمہ: حاضری اکیا سی تھی.صوفی موڑ مکرم ناصر احمد صاحب طاہر : حاضری تیر تھی.تاریخ: ۲۷ مارچ ۱۹۹۲ء مقام : مجالس ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : نومربیان نے مجالس فیصل آباد میں خطبہ جمعہ میں مسائل رمضان اور عبادالرحمن کی علامات بتائیں.مانانوالہ مکرم مقبول احمد صاحب ذبیح : حاضری اٹھاون تھی.دار الذکر فیصل آباد: مکرم منیر الدین احمد صاحب : حاضری چار سو پچاس تھی.نارائن گڑھ : مکرم مولا نا مظفر احمد صاحب منصور : حاضری چھہتر تھی.گھسیٹ پورہ: مکرم محمد یوسف صاحب شاہد : حاضری دوسو تریسٹھ تھی.لاٹھیا نوالہ: مکرم جلال احمد صاحب شمس : حاضری ایک سو اٹھہتر تھی.چک ۱۰۹ رب.روڈہ : مکرم ظفر احمد صاحب ناصر : حاضری تینتیس تھی.گوکھووال: مکرم مرز انصیر احمد صاحب: حاضری ایک سوا کیس تھی.کھیم سنگھ والا : مکرم سید طاہر محمود صاحب : حاضری چھپیں تھی.دار الحمد فیصل آباد: مکرم محمدامین صاحب طاہر : حاضری دوسوا ٹھار تھی.تاریخ: ۱۳ اپریل ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب: مقام: دار الفضل فیصل آباد مختصر رپورٹ : اجلاس دعوت الی اللہ : جمعہ سے قبل مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے دعوت الی اللہ اور تحریک جدید اور اس کے مطالبات خصوصاً سادہ زندگی کی طرف توجہ دلائی.حاضری قریب دو سو تھی.تاریخ : ۳ اپریل ۱۹۹۲ء مقام : پیپلز کالونی فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے تحریک جدید کی اہمیت اور معیاری قربانیوں کی طرف توجہ دلائی.زعماء اعلیٰ کے اجلاس میں رابطہ کی سکیم پیش کی گئی.خطبہ جمعہ میں حاضری یکصد افراد تھی.جائزہ مرکزی جائزہ کی روشنی میں محاسبہ کیا گیا.

Page 518

۴۹۲ تاریخ: ۱۳ پریل ۱۹۹۲ء مقام: مجالس ضلع فیصل آباد مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: نو مرکزی نمائندگان نے ضلع فیصل آباد کے نو مقامات پر خطبہ جمعہ دیا.نماز کے بعد درس قرآن مجید دیا اور دعاؤں کی طرف توجہ دلائی.چک ۶۱ دھروڑ : مکرم محمد امین صاحب چیمہ: حاضری چو میں تھی.چک ۶۰ : مکرم سید طاہر محمود صاحب : حاضری پندرہ تھی.چک ۳۰: مکرم خواجہ خورشید احمد صاحب: حاضری تینتیس تھی.چک ۲۷: مکرم ظہیر احمد صاحب : حاضری تئیس تھی.چک ۲۶: مکرم مقبول احمد صاحب چیمہ: حاضری سولہ تھی.دار الذکر فیصل آباد: مکرم شیخ محمد یونس صاحب: حاضری پانچ سوتھی.دار الحمد فیصل آباد: مکرم جمال الدین صاحب شمس : حاضری ایک سو چوراسی تھی.چک ۴۲۱ گ ب : مکرم اقبال احمد صاحب غضنفر : حاضری بہتیں تھی.چک ۳۸۸گ.ب : مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ: حاضری اٹھا ئیں تھی.تاریخ : ۱۴ اپریل ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مقام: امیر پارک گوجرانوالہ مختصر رپورٹ: میٹنگ عاملہ: بعد نماز عصر ناظم صاحب ضلع اور زعیم صاحب اعلی گوجرانوالہ غربی کی عاملہ کی میٹنگ ہوئی اور کام کا جائزہ لیا گیا.تاریخ : ۱۴ اپریل ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مقام: ترگڑی ضلع گوجرانوالہ ررپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب مرکزی نمائندہ نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری ا کیا لیس تھی.مجلس مذاکرہ: بعد نماز عشاء مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی.حاضری احمدی ساٹھ ، مہمان آٹھ تھی.تاریخ : ۱۶ اپریل ۱۹۹۲ء مقام : ہارون آباد مرکزی نمائندگان : مکرم شیخ مبارک احمد صاحب، مکرم مبشر احمد صاحب کا ہلوں مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: یہ مجلس مذاکرہ مکرم ریاض احمد صاحب قمر ایڈوکیٹ کے مکان پر منعقد ہوئی.نوجوان مہمانوں نے بڑے دلچسپ سوالات کئے.مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں نے جواب دیئے.حاضری تمیں غیر از جماعت.تاریخ : ۱۷ اپریل ۱۹۹۲ء مقام : چک ۱۶۶ مراد ضلع بہاولنگر مرکزی نمائندگان : مکرم شیخ مبارک احمد صاحب، مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں

Page 519

۴۹۳ مختصر رپورٹ: نماز جمعہ: مکرم مبشر احمد صاحب کا بہلوں نے نماز جمعہ پڑھائی.حاضری ایک سو چھپیں تھی.اجلاس زعماء: بعد نماز جمعہ اجلاس زعماء ہوا.مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے رپورٹ بھجوانے ، چندہ کی ادائیگی ، اصلاح وارشاد، تعلیم القرآن کے شعبہ جات کے کام کی طرف توجہ دلائی.زیارت مرکز کے لئے وعدہ اور کوشش کی زعماء کرام نے یقین دہانی کرائی.حاضری دی تھی.تاریخ: ۲۴ اپریل ۱۹۹۲ء مقام: خانیوال مرکزی نمائندگان: مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب، مکرم مرز انصیر احمد صاحب مربی سلسلہ سر رپورٹ : جلسہ یوم تحریک جدید : صبح دس بجے جلسہ شروع ہوا جس میں مرکزی نمائندگان اور مربی سلسلہ نے تقاریر کیں.خطبہ جمعہ: مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے تربیتی امور پر خطبہ دیا.اجلاس بسلسلہ یوم تحریک جدید : یہ اجلاس تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا.مکرم مرزا نصیر احمد صاحب نے تحریک جدید کے مطالبات پر تقریباً نصف گھنٹہ روشنی ڈالی اور حضرت مصلح موعود کے اقتباسات بسلسلہ تحریک جدید پڑھ کر سنائے اور درخواست کی کہ اپنی آئندہ نسل کو بھی اس سے روشناس کرائیں.حاضری ایک سو باسٹھ تھی جن میں سات مہمان تھے.تاریخ : ۲۱ اپریل ۱۹۹۲ء مقام: چک ۲۱۹ گنڈ اسنگھ والاضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم شیخ مبارک احمد صاحب، مکرم منیر احمد صاحب عابد ، مکرم دا ؤ د احمد صاحب منیب ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب و عشاء تلاوت قرآن کریم سے اجلاس کی کاروائی شروع ہوئی.جس میں مکرم مقبول احمد صاحب ذیج نے دعوت الی اللہ کی اہمیت پر تقریر کی.اس کے بعد مکرم منیر احمد صاحب عابد نے دعوت الی اللہ کے کام کا جائزہ لیا آخر میں مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے صدارتی خطاب میں تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.سلائیڈز پروگرام: اجلاس کے بعد مکرم داؤ داحمد صاحب منیب نے سلائیڈز پروگرام پیش کیا.حاضری بہت تھی.مقام : فیصل آباد تاریخ: ۲۴ اپریل ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب مختصر رپورٹ : یوم تحریک جدید : مرکزی نمائندہ نے تحریک جدید میں مالی قربانی اور اس کے مطالبات خصوصاً سادہ زندگی کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۲۴ اپریل ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب مقام : پیپلز کالونی دار لذکر فیصل آباد

Page 520

۴۹۴ مررپورٹ : خطبہ جمعہ مرکزی نمائندہ نے مالی مطالبہ تفصیل کے ساتھ بیان کر کے اضافہ کی تحریک کی.متعدد دوستوں کی طرف سے دس ہزار روپے کا اضافہ پیش کیا گیا.اس طرح ساڑھے پانچ لاکھ کے وعدہ جات کی فہرست حاصل ہوگئی.اجلاس زعماء: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے تحریک جدید کے کام کا جائزہ لے کر وعدہ لیا کہ شہر کے ٹارگٹ کے لئے حلقہ جات میں منتظم صاحب اور سیکرٹری صاحب کوشش کر کے فہرست مکمل کریں.تاریخ : ۲۴ اپریل ۱۹۹۲ء مقام : ملتان شہر مرکزی نمائندگان: مکرم شیخ محمد یونس صاحب شاہد مکرم عبدالرزاق صاحب گجراتی مکرم نعمت اللہ صاحب بشارت مختصر رپورٹ : یوم تحریک جدید : ملتان شہر میں تینوں بیوت الذکر میں تحریک جدید کے موضوع پر مکرم شیخ محمد یونس صاحب شاہد، مکرم عبدالرزاق صاحب گجراتی اور نعمت اللہ صاحب بشارت نے خطبات جمعہ دیئے.(۱) ملتان چھاؤنی (۲) حسین آگاہی (۳) گلگشت کالونی.حاضری بالترتیب ایک سو پچاس ،ایک سو چھپیں، ایک سو پچاس تھی.تاریخ : ۲۴ اپریل ۱۹۹۲ء مقام: مجالس لاہور مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب، منیر، مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر ،مکرم مولانا جلال الدین صاحب قمر مختصر رپورٹ : اجلاس سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور سلائیڈز پروگرام.بیت التوحید: حاضری پچہتر مہمان پچپیں تھی.ماڈل ٹاؤن : حاضری احمدی سات سو تھی.اسلامیہ پارک: حاضری احمدی تھیں، مہمان پانچ تھی.ٹاؤن شپ : حاضری احمدی پچاس، مہمان پچپن تھی.دارالذکر : جمعہ: حاضری ایک ہزار تھی.دارالذکر: میٹنگ : حاضری آٹھ تھی.مغلپورہ: حاضری احمدی سوتھی.سلطان پورہ: حاضری احمدی پچپیں تھی.بیت التوحید : حاضری احمدی چھ سو تھی.شاہدرہ: حاضری احمدی پچیس ،مہمان ایک تھی.تاریخ : ۳۰ اپریل ۱۹۹۲ء مقام : عینو والی ضلع نارووال مرکزی نمائندگان: مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر، مکرم منیر احمد صاحب عابد، مکرم چوہدری منیر احمد صاحبہ

Page 521

۴۹۵ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : رات آٹھ بجے اجلاس کی کاروائی تلاوت قرآن پاک سے شروع ہوئی.مکرم منیر احمد صاحب عابد نے خلافت کی اہمیت، موجودہ دور کے تقاضوں اور ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.مجلس سوال و جواب : نماز کی ادائیگی کے بعد مجلس سوال و جواب ہوئی.اجلاس زعماء : نارووال ضلع کے زعماء کی میٹنگ ہوئی جس میں مکرم منیر احمد صاحب عابد نے بجٹ دعوت الی اللہ کی تشکیل و تعمیل کا جائزہ لیا.حاضری زعماء ہی تھی.تاریخ : یکم مئی ۱۹۹۲ء مقام : سد ووالہ نیواں ، نوادے، نارووال مرکزی نمائندگان : مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ، مکرم سید طاہر محمود صاحب مختصر رپورٹ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ اور مکرم سید طاہر محمود صاحب نے بالترتیب سد و والہ نیواں اور نوادے میں اجلاس مجلس ارشاد، سلائیڈ زلیکچر اور دعوت الی اللہ کا جائزہ لینے کے فرائض انجام دیئے.حاضری سد و والا نیواں تمیس اور نوادے میں بھی تمیس تھی.جائزہ : مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے جملہ شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور دعوت الی اللہ کے کام کا حضور انور کے ارشادات کے مطابق تفصیلی جائزہ لیا اور ہدایات دیں.تاریخ: ۵ جون ۱۹۹۲ء مقام سرگودھا شہر مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر، مکرم مظفر احمد صاحب منصور مختصر رپورٹ : کلاس داعیان الی اللہ صبح سوا دس بجے کلاس شروع ہوئی.مکرم مظفر احمد صاحب منصور نے حضورانور کے ارشادات کی روشنی میں دعوت الی اللہ کی اہمیت اور ذرائع بتائے اس کے بعد مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے دعوت الی اللہ کی مساعی کا جائزہ لیا.دفتری جائزہ پیش کیا اور ہدایات دیں.زیارت مرکز کے سلسلہ میں توجہ دلائی.سوال و جواب کے آڈیو ویڈیو کیسٹ دکھائے گئے.حاضری بیالیس تھی.خطبہ جمعہ: مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے خطبہ جمعہ میں جے توں میرا ہور ہیں سب جگ تیرا ہو کی تفسیر اور ذرائع بتائے اور اس کا اہم ذریعہ خلافت احمدیہ کی نعمت سے کماحقہ استفادہ کرنے کی تلقین کی.نیز نماز با جماعت اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری چار سو تھی.مجلس سوال و جواب : ایک گھنٹہ تک اہم سوالات کے جوابات مکرم مظفر احمد صاحب منصور اور مکرم مولانا محمد اسمعیل صاحب منیر نے دیئے.تاریخ : ۴ جون ۱۹۹۲ء مقام ساہیوال شہر.پتوکی مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ہمکرم مولانا عطاء الکریم شاہد صاحب منتصر رپورٹ: تربیتی اجلاس: بعد نماز مغرب تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی نیز کارکنان کو شعبہ جات کے کام کو آگے بڑھانے کی طرف توجہ دلائی گئی.کل حاضری پچاس تھی.

Page 522

۴۹۶ اجلاس زعماء: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے جائزہ لے کر کام کو آگے بڑھانے کی طرف اور مکرم عطا الکریم صاحب شاہد نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.حاضری تھی.خطبہ جمعہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے تحریک جدید کے موضوع پر خطبہ دیا.حاضری ایک سو میں تھی.پتو کی میں اجلاس عام میں حاضری انصار تیں اور کل حاضری نوے تھی.تاریخ: ۸ جون ۱۹۹۲ء مقام: گوجرانوالہ غربی مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید تقریر پورٹ: اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے نماز با جماعت، نماز جمعہ اور اجلاس عام با قاعدگی سے کرنے کی تلقین کی.حاضری انصاراً نہیں، اطفال سات.تاریخ: ۹ جون ۱۹۹۲ء مقام : چاہ لڈیا نہ ضلع جھنگ مرکزی نمائنده: مکرم منیر احمد صاحب عابد مختصر رپورٹ : اجلاس بزم ارشاد: بعد نماز مغرب و عشاء بزم ارشاد کے اجلاس میں مکرم منیر احمد صاحب عابد نے تربیتی امور اور دعوت الی اللہ کی مساعی کا جائزہ لیا اور سلائیڈز لیکچر دیا.حاضری سو تھی.اس کے بعد امیر صاحب کی ہدایت پر مکرم مربی صاحب ضلع نے ایک تربیتی خطاب کیا.امیر صاحب نے اختتامی دعا کروائی.تاریخ: ۱۶ جون ۱۹۹۲ء مقام مرکزی نمائندگان : مکرم شیخ مبارک احمد صاحب، مکرم مبشر احمد صاحب کا اہلوں مختصر رپورٹ : مجلس سوال وجواب : شام چھ بجے مجلس سوال و جواب ہوئی جس میں مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں نے جوابات دیئے.تاریخ : ۱۹ جون ۱۹۹۲ء مقام : ڈ اور ضلع جھنگ مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب، مکرم خواجه فضل احمد صاحب مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے حضور انور کے خطبہ مستورات سے حسن سلوک پڑھ کر سنایا نیز نماز جمعہ کی اہمیت کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری تینتیس تھی.بعد جمعہ لوگوں کو ٹھہرا کر نماز فجر ، مغرب وعشاء کے اوقات مقرر کئے گئے اور نماز باجماعت ادا کرنے کی تلقین کی گئی.مقابلہ تلاوت : بعد نماز مغرب اطفال کا مقابلہ کرایا گیا اور انعامات دیئے گئے.حاضری ہیں تھی.تاریخ : ۱۹ ،۲۰ جون ۱۹۹۲ء مقام : فیصل آبادشہر حلقہ دارالفضل مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام مکرم شیخ محمد محسن صاحب مرحوم کے مکان پر اجلاس ہوا.مکرم شاہ صاحب نے اپنی تقریر کے دوران جماعت احمدیہ کے عقائد بیان کئے اور سوالات کے جواب دیئے.

Page 523

۴۹۷ درس نماز فجر کے بعد مکرم شاہ صاحب نے تربیتی درس دیا.تاریخ: ۸ جون ۱۹۹۲ء مقام: گجو چک ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر، مکرم منیر احمد صاحب بسمل مختصر رپورٹ : انفرادی ملاقات: مرکزی نمائندگان نے قائد صاحب خدام الاحمدیہ، زعیم صاحب انصار الله ، صدر صاحب جماعت اورصد رصاحبہ لجنہ سے ملاقات کی.اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں تربیتی امور، قیام نماز ، نماز جمعہ، تلاوت قرآن کریم اور اطاعت نظام کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری ۴ اتھی.تاریخ : ۲۲ جون ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مقام: سرگودھا شہر مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ مجلس مذاکرہ میں مرکزی نمائندہ نے سوالات کے جواب دیئے.حاضری احمدی سولہ، مہمان بار تھی.تاریخ : ۲۳ جون ۱۹۹۲ء مقام: خانقاہ ڈوگراں مرکزی نمائندگان : مکرم مظفر احمد صاحب درانی ، مکرم را نا فاروق احمد صاحب سررپورٹ : اجلاس عام : اجلاس عام میں تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.اس کے بعد مجلس سوال وجواب ہوئی.کل حاضری با ون تھی.تاریخ : ۲۴ جون ۱۹۹۲ء مقام: ادرحمه ضلع سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ، مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب ہمکرم چوہدری فیروز الدین صاحب مختصر رپورٹ: تربیتی اجلاس : بعد نماز مغرب تربیتی اجلاس ہوا.بچوں کو درشین پڑھنے کی خصوصیت سے توجہ دلائی گئی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے دعائیہ خطوط اور رپورٹیں بھجوانے ، امتحانات میں شمولیت ، دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.نیز چندہ جات کی ادائیگی کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری احمدی چوہتر مہمان سات تھی.تاریخ: ۳۰ جون ۱۹۹۲ء مقام : گھسیٹ پورہ مرکزی نمائندگان : مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب، مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد قررپورٹ : تربیتی اجلاس : بعد نماز مغرب تربیتی اجلاس ہوا.تلاوت نظم اور عہد کے بعد مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب نے انصار اللہ کے متعلق ضروری ہدایات دیں.اس کے بعد مکرم مولانا دین محمد صاحب شاہد نے وَآخَرِينَ مِنهُم کی روشنی میں صحابہ کرام کا رنگ اختیار کرنے کی تلقین کی.انصار بتیس ، خدام تمیں ،اطفال ستائیس کل حاضری نواسی (۸۹) تھی.تاریخ: ۱۸ جون ۱۹۹۲ء مقام : چپ بورڈ فیکٹری ضلع جہلم

Page 524

۴۹۸ مرکزی نمائندہ: مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: بعد نماز مغرب تربیتی اجلاس میں مقامی زعیم مکرم قمر الحسن صاحب عابد اور مکرم رفیق احمد صاحب عابد نے مختلف تربیتی امور پر خطاب کیا.انصار دس، خدام چھ ، اطفال چار کل حاضری ہیں تھی.عمومی جائزہ مجلس چپ بورڈ فیکٹری: اس مجلس میں کل اکیس انصار تھے لیکن فیکٹری چونکہ دن رات چلتی تھی اس لیے سب انصار کا بیک وقت جمع ہونا ممکن نہیں تھا.زعیم صاحب جملہ انصار سے انفرادی رابطہ کئے ہوئے تھے.حاضر انصار کو تربیتی اجلاس میں ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی اور بعض انصار سے انفرادی طور پر بھی ملاقات کی گئی.قیام نماز کی طرف توجہ دلائی گئی.فیکٹری میں بیت ( کمرہ نماز ) موجود ہے.بچوں کی قرآن کلاس جاری تھی.دو انصار کو بھی ناظرہ پڑھایا جا رہا تھا.حاضری پچاس افراد قریباً.تاریخ: ۱۸ جون ۱۹۹۲ء مقام محمود آباد ضلع جہلم مرکزی نمائندگان : مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب ہمکرم مولانا منیر الدین صاحب مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس : بعد نماز مغرب بیت الاحمدیہ میں تربیتی اجلاس ہوا.مکرم مولا نا منیر الدین صاحب نے خطاب کیا جس کا موضوع ” اخلاق سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام تھا.کل حاضری پچاس تھی جس میں انصار پچپیس کے قریب تھے.تاریخ: ۱۹ جون ۱۹۹۲ء مقام: جہلم شہر مرکزی نمائندگان: مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب ،کرم مولانا منیر الدین صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس ضلعی عاملہ: گیارہ بجے قبل دو پہر بیت الاحمدیہ جہلم میں ضلعی عاملہ اور زعماء کا اجلاس منعقد ہوا.جس میں دو مرکزی نمائندگان ، امیر صاحب ضلع ناظم صاحب ضلع اور چھ مجالس کے زعماء شامل تھے.مکرم ناظم صاحب ضلع کو کار کردگی بہتر بنانے کی ضرورت پر توجہ دلائی گئی.نیز زعماء کرام کو مناسب ہدایات دیں.نماز جمعہ: مکرم منیر الدین احمد صاحب نے خطبہ جمعہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اوصاف حمیدہ نہایت دلنشیں انداز میں بیان کئے.کل حاضری ایک سو پچاس تھی.تاریخ : ۲ جولائی ۱۹۹۲ء مرکزی نمائنده : مکرم عبدالسمیع خان صاحب مقام : اسلامیہ پارک لاہور مختصر رپورٹ : مجلس سوال و جواب: بعد نماز مغرب و عشاء مجلس سوال وجواب منعقد ہوئی.مرکزی نمائندہ نے تقریر کی اور سوالات کے جواب دیئے.حاضری اکیس تھی.تاریخ : ۲ جولائی ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم مبشر احمد صاحب کا اہلوں مقام : ٹاؤن شپ لاہور مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: بعد نماز مغرب و عشاء مرکزی نمائندہ نے تقریر کی اور سوالات کے جواب دیئے.

Page 525

۴۹۹ حاضری احمدی پینتیس ، غیر از جماعت پینتالیس تھی.تاریخ : ۲ جولائی ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا سیّد احمد علی شاہ صاحب مقام مصری شاہ لاہور مختصر رپورٹ: مجلس مذاکرہ: بعد نماز مغرب و عشاء مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے تقریر کی اور سوالات کے جواب دیئے.حاضری احمدی پچپیس، غیر از جماعت دو تھی.تاریخ: ۲ جولائی ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مقام: بھاٹی گیٹ لاہور مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: بعد نماز مغرب و عشاء مرکزی نمائندہ نے تقریر کی اور سوالات کے جواب دیئے.حاضری احمدی بائیس، غیر از جماعت گیارہ تھی.تاریخ : ۳ جولائی ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب مقام : مصری شاہ لاہور تقررپورٹ : درس: بعد نماز فجر مکرم شاہ صاحب نے درس قرآن کریم دیا.حاضری احمدی سترہ.مجلس مذاکرہ: ۸ تا ۱۱ بجے صبح مجلس مذاکرہ سے مکرم شاہ صاحب نے خطاب کیا اور سوالات کے جواب دیئے.حاضری احمدی تین، غیر از جماعت چھ تھی.تاریخ : ۳ جولا ئی ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مقام: جناح کالونی لاہور مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: صبح ۱۰ تا ۱۲ بجے مجلس مذاکرہ میں مرکزی نمائندہ نے تقریر کی اور سوالات کے جواب دیئے.حاضری احمدی دس ، غیر از جماعت چار.تاریخ : ۳ جولائی ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبدالسمیع خان صاحب مقام: مغلپورہ لاہور مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم عبدالسمیع خان صاحب نے خطبہ جمعہ دیا.مجلس مذاکرہ بعد نماز عصر مکرم خان صاحب نے مجلس مذاکرہ میں تقریر کی اور سوالات کے جواب دیئے.حاضری احمدی پندرہ، غیر از جماعت سولہ.مقام : دہلی گیٹ لاہور تاریخ : ۳ جولائی ۱۹۹۲ء مرکزی نمائنده: مکرم سید احمد علی شاہ صاحب مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نے خطبہ جمعہ دیا.مجلس سوال و جواب : بعد نماز جمعہ مکرم شاہ صاحب نے مجلس سوال و جواب میں سوالات کے جواب دیئے.

Page 526

تاریخ : ۳ جولائی ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مقام سمن آباد لاہور مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے خطبہ جمعہ دیا.اجلاس عام بعد نماز جمعہ مکرم اکسیر صاحب نے اجلاس عام سے خطاب کیا اور تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: ۳ جولائی ۱۹۹۲ء مقام: ماڈل ٹاؤن، رحمن پورہ ، فیصل ٹاؤن ، گارڈن ٹاؤن لاہور مرکزی نمائندہ: مکرم مبشر احمد صاحب کا ہلوں مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں نے ماڈل ٹاؤن میں خطبہ جمعہ دیا.مجلس مذاکره: بعد نماز جمعه رحمن پورہ میں مکرم مبشر احمد صاحب کا ہلوں نے مجلس مذاکرہ میں تقریر کی اور سوالات کے جواب دیئے.حاضری احمدی تین ، غیر از جماعت پندرہ.مجلس مذاکرہ : فیصل ٹاؤن میں بعد نماز عصر مرکزی نمائندہ نے مجلس مذاکرہ میں تقریر کی اور سوالات کے جواب دیئے.حاضری احمدی پانچ ، غیر از جماعت سات.اجلاس مجلس عاملہ گارڈن ٹاؤن میں بعد نماز عشاء مجلس عاملہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں مرکزی نمائندہ نے شرکت کی.تاریخ : ۷ جولائی ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم مظفر احمد صاحب خالد مقام: چک ۹ متا به ضلع شیخو پوره کر رپورٹ تربیتی اجلاس: مرکزی نمائندہ نے بعد نماز مغرب و عشاء تربیتی اجلاس میں نماز جمعہ کی اہمیت و برکات ، نماز با جماعت اور عملی نمونہ کی اصلاح کے لئے تلقین کی.مجلس سوال و جواب: تربیتی اجلاس کے بعد مجلس سوال و جواب ہوئی.مرکزی نمائندہ نے سوالات کے جواب دیئے.حاضری پندر تھی.تاریخ : ۱۰ جولائی ۱۹۹۲ء مقام : ڈ اور ضلع جھنگ مرکزی نمائندگان : مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب، مکرم خواجہ محمد افضل صاحب مختصر رپورٹ: خطبہ جمعہ: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نے خطبہ جمعہ میں کشتی نوح کے آخری حصہ سے یقین کے متعلق اقتباس پڑھ کر سنایا.نماز جمعہ کی فضیلت اور اہمیت کی طرف توجہ دلائی.حاضری ۲۰ تھی.تاریخ: ۹ ، ۱۰ جولائی ۱۹۹۲ء مقام : چک ۳۳۲ ضلع ٹوبہ مرکزی نمائندگان : مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب ، مکرم مرز انصیر احمد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام رات نو بجے اجلاس عام شروع ہوا.مکرم مولوی عبد المالک صاحب ، مکرم مرز انصیر احمد صاحب اور مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب نے مختلف تربیتی اور تنظیمی امور پر خطاب کیا.

Page 527

۵۰۱ حاضری انصار دس خدام، ستره ، اطفال ستره لجنات و ناصرات سولہ.کل حاضری ساٹھ تھی.مختصر رپورٹ : اجلاس ضلعی عاملہ: ۱۰ جولائی ۱۹۹۲ء کو ۹ سے ۱۲ بجے دوپہر تک زعماء کی کارکردگی کا الگ الگ جائزہ لیا گیا.شعبہ جات کے کام کو آگے بڑھانے کی طرف توجہ دلا کر ضروری ہدایات دی گئیں.حاضری زعماء تینتیس تھی.نماز جمعہ: مکرم مر از نصیر احمد صاحب نے تربیتی امور پر خطبہ دیا.حاضری انداز اہ ے تھی.تاریخ : ۱۴، ۱۵ جولائی ۱۹۹۲ء مقام: اسلام آباد مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید، مکرم مبشر احمد صاحب کا ہلوں ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب و عشاء کے بعد ہر دو مجالس اسلام آباد شرقی و اسلام آباد غربی کا ایک مشتر کہ اجلاس ہوا.مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے ”دعوت الی اللہ کی اہمیت اور اس کے طریق“ اور مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں نے قرآن پاک کی برکات“ کے موضوع پر حاضرین سے خطاب کیا.حاضری انصار ستانوے ، خدام آٹھ ، اطفال سات - کل حاضری ایک سو بار تھی.اجلاس عاملہ: اجلاس کے بعد ہر دو مجالس عاملہ کا مشترکہ اجلاس ہوا.جس میں شعبہ جات اصلاح وارشاد تعلیم ، تربیت اور تحریک جدید کے کام کا جائزہ لے کر تفصیلی ہدایات دیں.حاضری عاملہ ضلع ، عاملہ غربی اٹھارہ ، عاملہ شرقی دس تھی.مجلس سوال وجواب : بعد نماز مغرب و عشاء مجلس سوال وجواب میں مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں نے تسلی بخش جوابات دیئے.حاضری تریسٹھ تھی.تاریخ : ۱۶ جولائی ۱۹۹۲ء مقام: واہ کینٹ مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید، مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں ،مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : مجلس سوال وجواب : بعد نماز عصر مجلس سوال و جواب ہوئی.مکرم مبشر احمد صاحب کا ہلوں نے سوالات کے جواب دیئے.حاضری احمدی سولہ ، مہمان سات تھی.اجلاس عام : بعد نماز مغرب وعشاء ایک اجلاس عام ہوا.مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے دعا کے موضوع پر خطاب کیا.بعد ازاں احباب کے سوالات کے جواب مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں نے دیئے.حاضری انصار تمیس ، خدام دس ، اطفال آٹھ تھی.تاریخ : ۱۷ جولائی ۱۹۹۲ء مقام را ولپنڈی مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید ، مکرم مبشر احمد صاحب کا ہلوں ، مکرم غلام حسین صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء دیہاتی مجالس : دو پہر ساڑھے گیارہ بجے سے ساڑھے بارہ بجے تک زعماء مجالس کا اجلاس ہوا.زعماء کی خدمت میں کام کرنے کے بارہ میں وضاحت کی گئی.وقت کی قربانی دینے اور اپنی ذات کو

Page 528

۵۰۲ بطور نمونہ پیش کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری زعماء تھی.اجلاس ہر دو مجالس عاملہ راولپنڈی: بعد نماز جمعه مجالس را ولپنڈی شہر و صدر کا مشترکہ اجلاس عاملہ ہوا.تفصیل کے ساتھ شعبہ وار کام کے طریقوں کی وضاحت کی گئی.کل حاضری تئیس تھی.مجلس سوال وجواب : بعد نماز مغرب وعشاء مجلس سوال وجواب منعقد ہوئی.مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں نے جوابات دیئے.حاضری احمدی ایک سو ہیں ، مہمان تھیں تھی.تاریخ : ۲۰ جولائی ۱۹۹۲ء مقام: سلانوالی ضلع سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم منیر احمد صاحب عابد، مکرم صلاح الدین صاحب ، مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مختصر رپورٹ : سلائیڈ زلیکچر: بعد نماز مغرب وعشاء مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے سلائیڈ زلیکچر دیا.مجلس سوال و جواب مکرم منیر احمد صاحب عابد نے احباب کے سوالات کے جواب دیئے.تقسیم انعامات تقسیم انعامات کی تقریب میں مکرم صو بیدار صلاح الدین صاحب نے اطفال میں انعامات تقسیم کئے.حضورانور کے ارشادات کی روشنی میں دعوت الی اللہ کی اہمیت اور طریقے بیان کئے.کل حاضری چونتیس تھی.تاریخ : ۲۱ جولائی ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب مقام : شیخو پورہ شہر مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس : مکرم چوہدری صاحب نے تربیتی اجلاس میں نماز با جماعت ، خلافت سے وابستگی ، دعوت الی اللہ اور تعلیم امتحانات میں شمولیت کی اہمیت بیان کی.انصار کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.ہیں مستورات سمیت حاضری سوتھی.تاریخ : ۲۳ ۲۴ جولائی ۱۹۹۲ء مقام کو ٹھے والا ضلع ملتان مرکزی نمائندہ: مکرم حمید احمد صاحب ظفر مختصر رپورٹ : مجلس سوال و جواب: بعد نماز مغرب مرکزی نمائندہ نے سوالات کے جواب دیئے.درس قرآن کریم : نماز فجر کے بعد مکرم حمید احمد صاحب ظفر نے درس قرآن کریم دیا.خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندہ نے تربیتی امور پر خطبہ دیا.حاضری ایک سو میں تھی.تاریخ : ۲۴ جولائی ۱۹۹۲ء مقام ملتان شہر مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر ، مکرم محمد اسلم صاحب شاد، مکرم منیر احمد صاحب عابد، مکرم راجہ نصیر احمد صاحب، مکرم عطاء الکریم صاحب شاہد پور رٹ : کلاس داعیان : البیت حسین آگاہی میں داعیان کی کلاس ہوئی جس میں تمام ممبران وفد نے خطاب کیا.حاضری قریباً سو تھی.اجلاس عاملہ: زعماء اور عاملہ کا اجلاس ہوا.مکرم محمد اسلم صاحب شاد اور مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر نے

Page 529

۵۰۳ شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.حاضری ۲۰ تھی.خطبات جمعہ ممبران وفد نے پانچ مقامات پر خطبات جمعہ پڑھے.تمام مقامات پر تربیت اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی گئی.حسین آگاہی میں مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر.حاضری تین سو تھی.گلگشت کالونی میں مکرم راجہ نصیر احمد صاحب.حاضری اسی تھی.کھاد فیکٹری میں مکرم منیر احمد صاحب عابد.حاضری ساٹھ تھی.کینٹ میں مکرم محمد اسلم صاحب شاد مجلس کو ٹھے والا میں مکرم حمید احمد صاحب ظفر نے خطبہ پڑھا.حاضری ایک سو میں تھی.مجلس سوال وجواب : گلگشت کالونی میں مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر اور مکرم راجہ نصیر احمد صاحب نے سوالات کے جواب دیئے.حاضری پینتیس تھی.کینٹ میں مکرم منیر احمد صاحب عابد ، مکرم عطاء الکریم صاحب شاہد اور مکرم حمید احمد صاحب ظفر نے سوالات کے جواب دیئے.حاضری پچانوے تھی.تاریخ : ۲۲ جولائی ۱۹۹۲ء مرکزی نمائنده: مکرم منیر احمد صاحب عابد مقام : بيوت الحمدر بوه مختصر رپورٹ : سلائیڈ زلیکچر: مرکزی نمائندہ نے سلائیڈ لیکچر دیا اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری چھیالیس تھی.تاریخ: ۲۷ جولا ئی ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مقام: چک ۳- ایل / ۱۰ جھنگ مختصر رپورٹ : سلائیڈ لیکچر: مرکزی نمائندہ نے سلائیڈ لیکچر دیا اور وقف نو اور تربیت کے موضوع پر تقریر کی.حاضری بیالیس تھی.تاریخ : ۲۸ جولائی ۱۹۹۲ء مقام: چک ۹۸ شمالی ضلع سرگودها مرکزی نمائندگان : مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ، مکرم نصیر احمد صاحب مختصر رپورٹ : سلائیڈ زلیکچر: مرکزی نمائندگان نے تربیت اولاد، نظام جماعت کی اطاعت اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: ۲۹ جولائی ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مقام : چک ۷۹ شمالی ضلع سرگودھا مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے تربیت اولاد، اطاعت اور نماز باجماعت کی

Page 530

۵۰۴ طرف توجہ دلائی.حاضری سولہ تھی.تاریخ: ۳۰ جولائی ۱۹۹۲ء مقام : مرید کے ضلع شیخو پورہ مرکزی نمائندگان : مکرم شیخ مبارک احمد صاحب، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے قبولیت دعا کے واقعات سنا کر ا حباب کو دعا کی اہمیت کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے تعلق باللہ کے موضوع پر تقریر کی.حاضری اسی تھی.مجلس سوال و جواب : مرکزی نمائندگان نے احباب کے سوالات کے جوابات دیئے.حاضری اسی تھی.تاریخ : ۳۱ جولائی ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مقام : نارنگ منڈی ضلع شیخوپورہ مختصر رپورٹ: خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں اللہ تعالیٰ سے پختہ تعلق اور تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: ۳۱ جولائی ۱۹۹۲ء مرکزی نمائندہ: مکرم دین محمد صاحب شاہد مقام : بیت الفضل فیصل آباد مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب ۸ بجے سے ۹ بجے تک اجلاس عام میں مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ کے مؤثر طریق“ کے عنوان پر تقریر کی.حاضری پانچ سوتھی.سیدنا حضرت خلیفہ اسیح کا دورہ جات پر اظہار خوشنودی مرکزی دورہ جات کی رپورٹس ، مقامات اور اہم وارسید نا حضرت خلیفتہ امسح الرابع کی خدمت میں بھجوائی جاتی رہیں جن پر حضور انور کی طرف سے خوشنودی کے پیغامات ملتے رہے.چنانچہ محترم صدر صاحب کی طرف سے رپورٹ کا رگزاری محرره ۲۷ نومبر ۱۹۹۲ ء ملنے پر فرمایا: ماشاء الله چشم بدور اللهم زد وبارک.جزاکم الله تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ آپ اور آپ کے ساتھیوں کو بہتر سے بہتر رنگ میں مقبول خدمت کی توفیق عطا فرمائے اور مساعی میں غیر معمولی برکت دے.“ ١٩٩٣ء مرکزی تربیتی کلاسز برائے ” داعیان الی اللہ دعوت الی اللہ کے کام کو تیز تر کرنے اور داعیان کو ضروری دینی تعلیم سے متعارف کرانے اور بنیادی مسائل سکھانے کے لئے مرکزی قیادت اصلاح وارشاد نے تربیتی کلاسز کا باقاعدہ اہتمام کیا جس میں چنیدہ اضلاع سے محدود داعیان کو مدعو کیا جاتا.تقاریر کے بعد سوال و جواب کا پروگرام بھی کیا جاتا.یہ کلاسز ہال

Page 531

دفتر انصار اللہ پاکستان میں منعقد کی جاتی رہیں.ان میں سے چند کلاسز کی روداد پیش ہے.۱۹۹۳ء میں ان کا انصرام مکرم قائد صاحب کی زیر نگرانی مکرم جاوید احمد جاوید صاحب نائب قائد نے محنت کے ساتھ کیا.کلاس منعقده ۱۲ فروری ۱۹۹۳ء : صبح آٹھ بجے کلاس کا افتتاح مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی نے کیا.کلاس میں مکرم راجہ منیر احمد صاحب نے وفات مسیح، مکرم مبشر احمد خالد صاحب نے ختم نبوت، اور مکرم ظفر اللہ خاں صاحب طاہر نے صداقت مسیح موعود پر تقاریر کیں اور ضروری حوالہ جات لکھوائے.حاضری : پشاور ایک، سیالکوٹ ایک، قصور ۳، گجرات ، اسلام آبا دا ، لا ہورا، شیخوپورہ ۱، ربوہ ۱۴، فیصل آباد ۱.کلاس منعقده ۱۹اپریل ۱۹۹۳ء : افتتاح مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے صبح ساڑھے سات بجے کیا.وفات مسیح پر مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر، ختم نبوت پر مکرم محمود احمد اشرف صاحب، صداقت مسیح موعود پر مکرم راجہ منیر احمد صاحب اور دعوت الی اللہ کے طریق پر مکرم مولانا محمد صدیق صاحب گورداسپوری نے تقاریر کیں.مجموعی حاضری اکیا لیس تھی.کلاس منعقدہ ۱۴مئی ۱۹۹۳ء : صبح ساڑھے سات بجے کلاس شروع ہوئی.وفات مسیح اور سپین میں دعوت الی اللہ کے دلچسپ واقعات پر مکرم عبدالحلیم احمد صاحب، ختم نبوت پر مکرم جاوید احمد جاوید صاحب اور مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر ، صداقت مسیح موعود پر مکرم ظفر احمد ظفر صاحب مربی سلسلہ نے دلائل دیئے.کلاس کا آخری پروگرام مراکز دعوت الی اللہ انصار اللہ پاکستان اور انصار اللہ مقامی ربوہ کے دورہ کا تھا جس میں داعیان نے بڑی دلچسپی لی اور خوشی کا اظہار کیا.حاضری تینتالیس رہی جس کی تفصیل اس طرح ہے لا ہور سے تین ، سرگودھا سے ایک ، فیصل آباد سے سات، گجرات سے ایک ، جھنگ سے ایک ، خوشاب سے ایک ، سیالکوٹ سے دو، ربوہ سے ستائیں.کلاس منعقده ۱۸ جون ۱۹۹۳ء : کلاس صبح ساڑھے سات بجے سے ساڑھے بارہ بجے منعقد ہوئی.کل اکتیس داعیان نے شمولیت کی (گجرات سات ، ٹوبہ ٹیک سنگھ چار، سیالکوٹ دو، فیصل آباد چھ ، گوجرانوالہ ایک، ربوہ تیرہ ) مکرم جاوید احمد جاوید صاحب نے وفات مسیح وختم نبوت ، مکرم انعام الرحمن صاحب نے حضرت مسیح موعود کے کارنامے، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے دعا کی اہمیت واقعات کی روشنی میں اور عالمی بیعت پر تقاریر کیں.مکرم محمداعظم اکسیر صاحب قائد اصلاح وارشاد نے افتتاح اور اختتام پر عالمی بیعت پر زور دیا.چھ داعیان نے اپنے اپنے واقعات سنائے.بعد میں مجلس مقامی ربوہ کے دعوت الی اللہ ہال میں داعیان کو لے جایا گیا نیز صبح کے وقت تہجد و نماز فجر کے بعد بہشتی مقبرہ کی زیارت کے لئے بھی گئے.کلاس ۲۰ اگست ۱۹۹۳ء : کلاس میں مکرم مرزا محمد الدین صاحب ناز نے دعوت الی اللہ کے گر بیان کئے.مکرم لئیق احمد صاحب طاہر نے نئے سال کی منصوبہ بندی کے حوالے سے ہدایات دیں.بعد میں مکرم مولانا

Page 532

عبد السلام صاحب طاہر اور مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گورداسپوری نے قیمتی نصائح کیں.ضلع سیالکوٹ، قصور، گجرات اور ربوہ سے بارہ دوست تشریف لائے.کلاس ۱۰ ستمبر ۱۹۹۳ء: تلاوت قرآن کریم کے بعد مکرم حافظ محمد ابراہیم صاحب عابد نے صحت تلاوت قرآن کریم کے چند اصول بیان کئے.قائد صاحب اصلاح وارشاد نے افتتاحی خطاب میں نئے سال کی ذمہ واریوں کی طرف متوجہ کیا.مکرم مولا نا عبد الباسط شاہد صاحب نے داعی الی اللہ کے اوصاف صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کی سیرت کی روشنی میں، بیان کئے.مکرم را نا محمد افضل صاحب (فیصل آباد) نے اپنے تجربات بیان کئے.مولانا منیر الدین احمد صاحب نے اللہ تعالیٰ سے تعلق پیدا کرنے پر زور دیا.مکرم مرزا نصیر احمد صاحب نے نصاب داعیان (از نظارت دعوت الی اللہ ) کا مختصر تعارف کروایا.کلاس میں ربوہ سے ہیں اور بیرون سے بارہ انصار نے شرکت کی.کلاس بارہ بجے ختم ہوئی.کلاس ۱۹ نومبر ۱۹۹۳ء : یه کلاس صبح ساڑھے آٹھ بجے سے بارہ بجے تک جاری رہی.افتتاح مکرم مولا نا محمد سعید انصاری صاحب نے فرمایا.پھر تین داعیان نے اپنے تجربات بیان کئے.مکرم داؤ د احمد منیب صاحب مربی سلسلہ نے حضرت مسیح موعود کے ذریعہ ہونے والے انقلابات پر روشنی ڈالی.بعد میں حضرت خلیفہ اسیح الرابع کی جرمنی کی مجلس سوال و جواب کا ایک حصہ دکھایا گیا.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے دعوت الی اللہ کی اہمیت بیان کی اور اختتامی دعا کروائی.ربوہ سے پندرہ داعیان کے علاوہ چودہ داعیان بیرون ربوہ سے تشریف لائے.( لاہور دو، سیالکوٹ ایک، گوجرانوالہ دو، گجرات چار، چکوال ایک، وہاڑی ایک ،مظفر گڑھ ایک، ڈیرہ غازی خان دو) کلاس ۱۰ دسمبر ۱۹۹۳ء: مکرم مولا نا نصر اللہ خان صاحب ناصر نے ” واتقو الله ويعلمكم الله“ کے موضوع پر، مکرم مولا نا عزیز الرحمن صاحب نے چاند سورج گرہن پر اور مکرم مولانا عبدالستارخان صاحب نے وفات مسیح پر سیر حاصل لیکچرز دئیے.حضرت خلیفۃ امسیح الرابع کی مجلس سوال و جواب کی ریکارڈنگ دکھائی گئی.مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے دعوت الی اللہ کے گر بتائے.داعیان میں سے مکرم را نا محمد افضل صاحب فیصل آباد نے اپنے تجربات بیان کئے.آخری خطاب مکرم مولانا محمد اعظم اکسیر صاحب قائد اصلاح وارشاد کا تھا جنہوں نے جدید دور کی ایجاد ڈش انٹینا کے ذریعہ دعوت الی اللہ کی اہمیت اجاگر کی اور اس ضمن میں بزرگان سلف اور حضرت خلیفہ اسیح کے ارشادات پیش کئے.دورہ اضلاع خیر پورونواب شاہ ماہ جولائی ۱۹۹۳ء میں مکرم بشارت احمد چیمہ صاحب نائب قائد تحریک جدید نے گوٹھ غلام محمد ضلع خیر پور، گوٹھ عطا محمد ضلع نواب شاہ اور گوٹھ سلطان احمد گوندل ضلع خیر پور کا دورہ کیا اور قیادت تعلیم القرآن

Page 533

۵۰۷ و اصلاح وارشاد کی طرف سے دی گئی ہدایات کے مطابق دورانِ قیام نمازوں سے قبل درس اور خطبات جمعہ میں ہر دو شعبوں کی طرف خصوصی توجہ دلائی.مجالس مذاکرہ لاہور ۲۲ جولائی ۱۹۹۳ء کو مکرم رحمت اللہ خان صاحب مربی سلسلہ نے بیت التوحید آصف بلاک علامہ اقبال ٹاؤن لاہور میں سوالات کے جوابات دیئے.جن میں آٹھ مہمان اور پینتیس احمدی شامل ہوئے.آپ نے ۲۳ جولائی کو خطبہ جمعہ بھی دیا جس میں نئے آنے والوں کی تربیت کو موضوع بنایا.۲۲ جولائی ۱۹۹۳ء کو مکرم حکیم نذیر احمد ریحان صاحب مربی سلسلہ نے اسلامیہ پارک لاہور میں بعد نماز مغرب مجلس مذاکرہ منعقد کی.جس میں چھ مہمان اور چودہ احمدی شامل ہوئے.اگلے روز آپ نے خطبہ جمعہ " تربیت نو مبائعین“ کے موضوع پر دیا.۲۳ جولائی ۱۹۹۳ء کو مکرم محمد ظفر اللہ خان صاحب طاہر استاد جامعہ نے ٹاؤن شپ لاہور میں بعد نماز مغرب مجلس مذاکرہ کا انعقاد کیا جس میں پچیس مہمان اور چالیس احمدی شامل ہوئے.اگلے روز ماڈل ٹاؤن میں تربیت نو مبائعین“ کے موضوع پر خطبہ جمعہ دیا.۲۲ جولائی ۱۹۹۳ء کو مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب قائد اصلاح وارشاد نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں مجلس مذاکرہ میں سوالات کے جوابات دیئے.مجلس مذاکرہ میں ایک مہمان اور چالیس احمدی شامل تھے.۲۳ جولائی کو دہلی گیٹ لاہور میں خطبہ جمعہ دیا جس کا موضوع ” تربیت نو مبائعین تھا.عالمی بیعت کے سلسلہ میں مساعی پر حضور انور کا اظہار خوشنودی عالمی بیعت کے موقع پر مجلس انصاراللہ پاکستان کی بیعتوں سے متعلق رپورٹ محرره ۱۳ اگست ۱۹۹۳ء حضورا نور کی خدمت میں پیش ہوئی تو آپ نے فرمایا: ماشاء الله چشم بدور - بارک الله لكم - الحمد الله - اللهم زدوبارک وثبت اقدامهم - جزاكم الله تعالى احسن الجزاء - تمام مجالس انصار اللہ کو میرا محبت بھرا سلام پہنچا ئیں.اللہ تعالیٰ سب کو اپنے فضلوں سے نوازتے ہوئے دین اور دنیا کی سعادتیں عطا فرمائے اور آئندہ سال اس تعداد کو دوگنا کر کے اللہ کے حضور پیش کرنے کی توفیق بخشے.اللہ آپ کے ساتھ ہو.“ تعلیم و تربیت نومبائعین صدر محترم نے ۳۰ اگست ۱۹۹۳ء کو میٹنگ کے دوران تعلیم و تربیت نو مبائعین کے سلسلہ میں جو ہدایات دیں ، اُن کا خلاصہ پیش کیا جاتا ہے.

Page 534

۵۰۸ - (1) بنیادی DATA تیار ہونا چاہئیے کہ کتنی مجالس میں نئے احمدی ہیں اور ان مجالس کے ماحول میں کتنے مقامات میں ہیں.(۲) تعداد کیا ہے؟ کس گروپ کے لئے کونسا سنٹر بنتا ہے.مربیان کن مقامات پر ہیں.(۳) مردوں کے اجلاسات پیشگی اطلاع دے کر رکھے جائیں.(۴) نصاب کے لئے جن کتب کی ضرورت ہے ان کی فراہمی کا جائزہ (۵) نئے احمدی نماز جمعہ میں حاضر ہوں.ان کا اٹھنا بیٹھنا احمدیوں کے ساتھ ہو.انہیں گھروں میں بھی دوست بلائیں.(۶) بچوں کی تعلیم و تربیت: انہیں دینی معلومات، نما ز با ترجمه، قرآن کریم ناظرہ پڑھانے کا انتظام.(۷) دعا کے بارہ میں جماعت کا تصور ان میں داخل کریں.(۸) انہیں مجالس کے ضلعی اجتماعات میں شامل کیا جائے.(۹) نظارت دعوت الی اللہ سے تفصیلی لسٹیں حاصل کی جائیں.کتابوں کے بارہ میں بھی رابطہ کہ وہ ابتدائی قسط دے دیں.(۱۰) جہاں زیادہ بیعتیں ہوئی ہیں وہاں زیادہ توجہ دی جائے.(۱۱) ناظمین اضلاع کو سر کر بھجوایا جائے کہ نو احمدیوں کے ساتھ رابطہ رکھیں اور انہیں اپنی جماعتوں میں شامل کریں.(۱۲) مرد.عورتیں اور بچوں کا تناسب بھی نکالا جائے.(۱۳) مجلس وار بیعتوں کا گوشوارہ تیار کر لیا جائے.(۱۴) مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد مکمل لسٹیں مکرم قائد صاحب تربیت کو مہیا کریں.(۱۵) مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد اگلے سال کے ٹارگٹ دینے شروع کریں.(۱۶) مکرم قائد صاحب تربیت اپنے نائین کی میٹنگ بلائیں.دوروں کا پروگرام اور تعلیم و تربیت کی سکیم بنالیں.(۱۷) حضور انور کی خدمت میں تعلیم و تربیت کی رپورٹ بھجوائی جائے.میڈیکل کیمپس پرا جیکٹ جماعت احمد یہ خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار ہے اور روز اول سے دکھی انسانیت کی ہمددری و غمخواری میں ہمہ تن مصروف ہے.اسی جذبہ کے تحت طبی امداد کی مفت سہولیات مختلف ذرائع سے عوام تک پہنچائی جاتی رہیں.۱۹۹۳ء سے میڈیکل کیمپس کے با قاعدہ انعقاد کے ذریعہ مستحقین تک مفت طبی سہولیات پہنچانے کا ایک مستقل سلسلہ جاری ہے جو مجلس شوری ۱۹۹۳ء کی تجویز نمبرا کی حضرت خلیفتہ امسیح الرابع" سے منظوری کے بعد شروع ہوا.اس اجمال کی تفصیل یہ ہے کہ مجلس مشاورت جماعت احمد یہ پاکستان منعقد ہ۱۹۹۳ء میں یہ تجویز پیش ہوئی کہ پاکستان کے دور افتادہ علاقوں میں علاج معالجہ کی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے افریقہ کی طرز پر ڈسپنسریاں قائم کی جائیں.اس تجویز پر سب کمیٹی شوری نے حسب ذیل تبصرہ وسفارشات کیں.یہ تجویز اپنی موجودہ صورت میں نامکمل اور غیر معین ہے اور اس کے کئی ایسے پہلو ہیں جن پر تفصیلی سوچ بچار کی ضرورت ہے تا ہم ممبران کمیٹی نے تجویز کی روح یعنی خدمت خلق کی ضرورت واہمیت پر اتفاق کیا اور اس کی افادیت اور اثر انگیزی کے پیش نظر یہ رائے دی کہ اپنے وسائل کے اندر تمام ممکنہ صورتیں جو علاج

Page 535

۵۰۹ معالجہ کے سلسلہ میں اختیار کی جاسکتی ہیں، انکو سامنے لانا چاہیے.فی الوقت چونکہ پاکستان میں خدام الاحمدیہ، انصار اللہ ، احمد یہ میڈیکل ایسوسی ایشن نیز مرکزی اور ضلعی انتظام کے تحت فری میڈیکل کیمپس لگائے جاتے ہیں اور مفت علاج فراہم کیا جاتا ہے.علاوہ ازیں بعض بڑے شہروں میں فری ڈسپنسریاں بھی قائم ہیں اس لیے یہ سفارش کی جاتی ہے کہ: ۱- خدمت خلق جو کام طبی سہولیات کی فراہمی کی موجودہ صورتوں میں رائج ہے ، اس کو مزید وسعت دی جائے اور ضلعی اور مرکزی انتظام کے ماتحت وسائل اور ضرورتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ طبی امدادی کیمپ لگائے جائیں.۲ - اس انتظام کو وسیع اور منتظم اور مربوط کرنے کا معاملہ طویل سوچ بچار اور غور وخوض کا متقاضی ہے اس لیے اس سلسلہ میں ضروریات و تفاصیل اور وسائل دریافت کرنے کے لیے سٹینڈنگ کمیٹی تشکیل دی جائے جو متعلقہ شعبہ جات کے ماہرین پر مشتمل ہو.یہ کمیٹی اپنی سفارشات مرتب کر کے پیش کرے.مجلس مشاورت نے متفقہ طور پر سب کمیٹی شوری کی سفارشات منظور کئے جانے کے حق میں رائے دی.ان سفارشات پر حضرت خلیفہ اسیح الرابع نے فیصلہ فرمایا.دو منظور ہے“ ( نوٹ : ان سفارشات کی روشنی میں صدر انجمن احمدیہ نے ایک سٹینڈنگ کمیٹی کرنل ایاز محمود احمد خان صاحب ایڈ منسٹریٹر فضل عمر ہسپتال کی صدارت میں قائم کی جس میں مجلس انصار اللہ پاکستان کی نمائندگی مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب نے کی.اس کا ایک اجلاس ۱۰ / مارچ ۹۴ ء کو ہوا.ثاقب صاحب نے اب تک انصار اللہ کی طرف سے ہونے والی مساعی اور آئندہ کی سکیم سے ممبران کو آگاہ کیا.) حضور انور سے منظوری کے بعد صدر صاحب صدر انجمن احمدیہ سے آمدہ چھٹی نمبر ۳۷۸ مورخہ ۱۱ نومبر ۱۹۹۳ء میں تحریر کیا گیا کہ شوریٰ کی سفارش سے صدر صاحب مجلس انصار الله ، صدر صاحب خدام الاحمدیہ، امراء اضلاع ، صدر صاحب میڈیکل ایسوسی ایشن کو مطلع کر کے اس کام کو وسعت دینے کی تحریک کی جائے.یہ کام نظارت امور عامہ کرے.اس ہدایت کے فورا بعد نظارت امور عامہ صدر انجمن احمدیہ کی طرف سے صدر صاحب انصار اللہ کو چٹھی نمبر ۵۷۷۶ مورخه ۲۰ نومبر ۱۹۹۳ء کے ذریعہ میڈیکل کیمپس کے انعقاد کی تفصیلی سکیم بنانے کو کہا گیا اور پاکستان بھر کے احمدی ڈاکٹر ز اور ڈسپنسرز کی ایک ابتدائی فہرست بھی بھجوائی گئی تا کہ یہ کام فوری شروع کیا جا سکے.محترم صدر صاحب انصار اللہ پاکستان نے مذکورہ بالا چٹھی مکرم قائد صاحب ایثار کو کا روائی اور عملدرآمد کے لئے ارسال کی.اس کے بعد مرکزی شعبہ ایثار کے تحت فری میڈیکل کیمپس کے انعقاد کا ایک مربوط و منظم نظام شروع کر دیا گیا.اس تحریک پر انصار اللہ پاکستان نے جس طرح لبیک کہا اس کی کارکردگی کا

Page 536

ག་ ۱۳۸۰۰ ۵۱۰ مختصر جائزہ پیش ہے.سال تعداد کیمپس تعداد شامل ڈاکٹرز تعداد مریضان ۱۴۹۱ ۳۷ ۱۴ ١٩٩٣ ۹۲۶ ۳۹ ۳۵ ۱۹۹۴ ۱۸،۵۰۰ ۲۴۷ ۱۷۹ ۱۹۹۵ ۳۸،۳۰۲ ۵۳۹ ۴۲۴ ١٩٩٦ ۲۳،۹۵۶ ۳۱۹ ۲۷۲ ۱۹۹۷ مختلف زعامت ہائے علیاء اور اضلاع کو میڈیکل کیمپس کی اس سکیم میں نمایاں خدمت کا موقع ملا ہے.ان میں سال ۱۹۹۶ء کے جائزہ کے مطابق ربوہ کو ۶۹ گلشن کراچی کو ۳۹ ، دہلی گیٹ لاہور کو ۲۹ ، ڈرگ روڈ و نارتھ کراچی کو ۳۸، ۳۸ کیمپس لگانے کی توفیق حاصل ہوئی.اس کے علاوہ دیگر مجالس میں بالترتیب مغلپورہ لاہور ۱۷، دار الحمد فیصل آباد۱۲ ، دارالذکر فیصل آباد۱۲، گلشن حدید کراچی ۱۱، مظفر گڑھ ۱۰، ضلع اسلام آباد، سیالکوٹ شہر ۸ ، سیالکوٹ ضلع ۵ اور سرگودھا شہر کو 4 کیمپس لگانے کی توفیق ملی.دیگر مجالس بھی کیمپس کا انعقاد کرتی رہیں اور روز افزوں اس میں ترقی ہورہی ہے.ان میں اسلام آباد شرقی ، اسلام آباد شمالی ، اسلام آباد غربی ، اسلام آباد جنوبی ، دار النور فیصل آباد، کریم نگر ضلع فیصل آباد، بیت التوحید لاہور، دارالذکر لاہور ، ٹاؤن شپ لاہور، شاہدرہ لاہور ، اسلامیہ پارک لاہور، بیت النور لاہور.ماڈل کالونی ، عزیز آباد کراچی شامل ہیں.مرکزی شعبہ ایثار کی کارکردگی شعبہ ایثار مجلس انصار اللہ پاکستان کے تحت مختلف مجالس میں فری میڈیکل کیمپس کا سلسلہ جاری رہا.۱۹۹۵ء سے مکرم صدر صاحب مجلس کی ہدایت کے مطابق مرکزی طور پر شعبہ ایثار کے تحت ربوہ کے ماحول میں فری میڈیکل کیمپس لگانے کا سلسلہ شروع کیا گیا.ربوہ کے شمال مشرق میں دریائے چناب کے دونوں کناروں کے ساتھ تقریباً ۱۵ کلومیٹر چوڑی اور اور ۷۵ کلومیٹر لمبی پٹی میں اب تک ہزاروں مریضوں کا فری علاج کیا جا چکا ہے.اس ذریعہ سے دس ہزار افراد سے رابطہ ہوا.ربوہ میں علاج میں معاونت کرنے کے لئے ایک علیحدہ ٹیم بھی تیار کی گئی.ان آنے والے مریضوں کی خبر گیری کا مناسب انتظام کیا گیا اور فضل عمر ہسپتال ربوہ سے تعاون حاصل کیا جاتا رہا.۹۷.۱۹۹۵ء کے سیلابوں کے دوران خصوصی طور پر اس علاقے کی خدمت کی گئی.تین ہزار سے زائد مریضوں کا علاج مفت کیا گیا اور پچاس سے زائد کیمپ اس سیلاب کے دوران لگائے گئے.صرف علاج ہی نہیں کیا گیا بلکہ سردیوں کے دوران گرم کپڑے دور دراز کے نظر انداز کئے لوگوں میں تقسیم کئے گئے.سیلاب میں سینکڑوں ضروری اشیاء ان لوگوں کو فراہم کی گئیں.

Page 537

۵۱۱ جن لوگوں سے جماعت کا گہرا رابطہ ہوا ، ان میں با اثر لوگ غرباء اور معاشرے کے دھتکارے ہوئے سبھی قسم کے لوگ شامل ہیں.شعبہ ایثار کوطبی خدمت کے حوالے سے ایسے مقامات پر پہنچنے کی توفیق ملی جہاں کبھی حکومت کا کوئی نمائندہ پہنچا اور نہ ہی پبلک کا کوئی آدمی وہاں گیا تھا.سال ۱۹۹۶ء میں مرکزی طور پر ۳۰ فری میڈیکل کیمپس لگائے گئے.بعض مریضوں کے لیے حضرت خلیفہ امسیح الرابع سے بھی نسخہ جات منگوائے گئے.شعبہ ایثار کے تحت ہونے والی مساعی کی رپورٹ سیدنا حضرت خلیفہ اسیح کی خدمت میں بھجوائی جاتی رہی اور حضور کی طرف سے اظہار خوشنودی کے جواب بھی موصول ہوئے.اظہار خوشنودی سید نا حضرت خلیفہ المسیح الرابع نے ۱۳ اپریل ۱۹۹۲ کوتحریر فر مایا: ” میڈیکل کیمپس کے ذریعہ آپ لوگ ما شاء اللہ بہت اچھی خدمتیں کر رہے ہیں.اللہ تعالیٰ قبول فرمائے اور توقع سے بڑھ کر ان کے نیک نتائج ظاہر فرمائے.“ اسی طرح ۲۶ فروری ۱۹۹۶ء کے خط میں فرمایا: ”آپ کی رپورٹ محررہ ۹۶-۱-۸ بابت میڈیکل کیمپ موصول ہوئی.جزاکم اللہ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ آپ کے کام میں برکت دے اور بے شمار فضلوں سے نوازے اور آپ سب کو حکمت سے کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے.تمام معاونین کو بہت بہت محبت بھرا سلام.خدا حامی و ناصر ہو.“ پھر حضور نے ۲۷ فروری ۱۹۹۶ء کے محررہ خط میں فرمایا: انصار اللہ کی طرف سے جو میڈیکل کیمپس شروع کئے ہیں اللہ تعالیٰ ان کو ہر لحاظ سے کامیاب کرے اور انکے بہترین نتائج بر آمد کرے.“ ۲۲ جولائی ۱۹۹۶ ء کو میڈیکل کیمپس کی رپورٹ پیش ہونے پر فرمایا : جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.ماشاء اللہ بہت عمدہ کام ہوا ہے.“ وفات حضرت شیخ محمد احمد صاحب مظہر حضرت شیخ صاحب، حضرت منشی ظفر احمد صاحب کپور تھلوی ( صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام) کے ہاں ۱۸۹۶ء میں پیدا ہوئے.آپ کو یہ شرف حاصل تھا کہ آپ کا نام حضرت مسیح موعود نے خود تجویز فرمایا تھا اور د عادی لڑ کا نوزاد مبارک ہو.اس کا نام محمد احمد رکھ دیں.خدا تعالی با عمر کرے.“ آپ نے قانون کی تعلیم حاصل کر کے وکالت کو بطور پیشہ اختیار فرمایا، آپ ماہر قانون دان تھے اور

Page 538

۵۱۲ آپ نے حضرت مصلح موعودؓ کی زیر ہدایت ۱۹۳۱ء میں کشمیریوں کی جدو جہد آزادی میں انتہائی بے سروسامانی کی حالت میں نا قابل فراموش قانونی خدمات سرانجام دیں.آپ نے ریاست کی عدالتوں میں سینکڑوں مقدمات کی بلا معاوضہ پیروی کی اور سینکڑوں بے گناہ مسلمانوں کو ڈوگرہ راج کی جیلوں سے آزاد کرایا.ملکانہ کی تحریک میں بھی آپ نے حضرت مصلح موعود کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے دین کے دفاع میں نمایاں خدمات سرانجام دیں.آپ کا شمار چوٹی کے وکلاء میں ہوتا تھا." آپ فلالو جی ( علم لسانیات) کے عالمی سطح کے ایک معروف سکالر تھے آپ نے حضرت مسیح موعود کے نظریہ عربی.ام الالسنہ" ہے کو حقائق کی روشنی میں دنیا کی مشہور پینتیس زبانوں کو عربی سے ماخوذ ثابت کر کے دکھایا.اس علم پر آپ کی تقریباً ایک درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں اور دنیائے علم میں خراج تحسین حاصل کر چکی ہیں.حضرت شیخ صاحب فارسی اور اردو کے بلند پایہ عالم اور قادر الکلام شاعر تھے اسی طرح آپ کو ہزارہا اشعار بھی ازبر تھے اللہ تعالیٰ نے آپ کو غیر معمولی قوت حافظہ سے نوازا تھا.آپ کو خلفا احمدیت کا قرب اور گہری وابستگی کا شرف حاصل تھا.۱۹۷۴ء میں قومی اسمبلی میں جو وفد پیش ہوا ان میں حضرت خلیفہ اسیح الثالث رحمہ اللہ تعالی کی ہمراہی کا شرف آپ کو بھی حاصل ہوا.آپ کی وفات ۲۸ مئی ۱۹۹۳ء کو فیصل آباد میں ہوئی.ماہنامہ انصار اللہ کو اپریل ۱۹۹۵ء میں آپ پر خصوصی نمبر شائع کرنے کی سعادت ملی.(۹) وفات مکرم چوہدری محمد شریف صاحب مکرم چو ہدری محمد شریف صاحب ۳۰ جولائی ۱۹۹۳ء کو دار فانی سے کوچ کر گئے.آپ ۱۲ جنوری ۱۹۱۳ء کو جھنگڑ کلاں ضلع ہوشیار پور میں پیدا ہوئے آپ نے قادیان سے مولوی فاضل اور جامعہ مبشرین پاس کیا اور آپ کی تقرری سیالکوٹ اور ڈیرہ غازی خان میں بطور مربی ہوئی.دوران تعلیم اور پھر میدان عمل میں آپ نے کئی کامیاب مناظرے کئے.ستمبر ۱۹۳۷ء میں آپ کو بلا د عر بیہ جانے کا ارشاد ہوا.چنانچہ آپ کو لبنان، مصر، شام، عراق اور اردن وغیرہ تمام ممالک میں مسلسل ۷ اسال تک خدمات دینیہ بجالانے کی توفیق ملتی رہی.آپ عربی رسالہ البشری کے ایڈیٹر بھی رہے اور خود دستی مشینوں کو اپنے ہاتھ سے چلا کر اس رسالہ کو طبع کرتے رہے.آپ کو دیار غیر میں اپنی پہلی رفیقہ حیات کی جدائی کا صدمہ بھی سہنا پڑا اور ان کی تدفین بھی وہیں ہوئی.کچھ عرصہ بعد آپ نے ایک معزز فلسطینی خاندان کی احمدی خاتون حکمت عباس عودہ صاحبہ سے شادی کی.بلا دعر بیہ سے واپسی پر آپ نے بطور مینجر الشرکة الاسلامیہ، مینجر الفضل اور ناظم دارالقضاء خدمت دین کی سعادت پائی.۱۹۶۱ء میں آپ کو مغربی افریقہ کے ملک گیمبیا میں بطور مربی جانے کا ارشاد ہوا.آپ

Page 539

۵۱۳ نے اہم خدمات سرانجام دیں اور گیمبیا کے گورنر جنرل ایف.ایم سنگھاٹے کے قبول احمدیت کے بعد آپ ہی کے ذریعہ حضرت مسیح موعود کے کپڑوں سے برکت ڈھونڈنے کا اعزاز نئے احمدی سر براہ حکومت کے حصہ میں آیا اور یہ پیشگوئی پوری ہوئی.66 بادشاہ تیرے کپڑوں سے برکت ڈھونڈیں گے.“ آپ سلسلہ کے مخلص فدائی ، بڑے عبادت گزار، مستجاب الدعوات ، بے نفس اور دعا گو بزرگ تھے.آپ نے کئی کتابیں بھی تصنیف فرما ئیں.گیمبیا سے واپس آنے کے بعد آپ کو سیکرٹری مجلس نصرت جہاں، ممبر مجلس افتاء ، مرکزی قاضی اور زعیم اعلیٰ انصار اللہ ربوہ کے طور پر کام کرنے کی توفیق ملی اور اب کئی سال سے آپ جامعہ احمدیہ میں بطور استاد خدمت دین میں مصروف تھے.وفات محترم مولانا غلام باری صاحب سیف سلسلہ کے جید عالم، قدیمی خادم سلسله مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف ۱۳ جولائی ۱۹۹۳ء صبح ساڑھے سات بجے حرکت قلب بند ہونے سے انتقال فرما گئے.إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَجِعُوْنَ.محترم مولانا صاحب اکتوبر ۱۹۲۰ء میں حکیم چراغ دین صاحب کے ہاں قادیان سے جانب شمال مشرق سات میل کے فاصلہ پر مشہور قصبہ ہندوان میں پیدا ہوئے.آپ پانچ سال کے تھے کہ آپ کے والد محترم حضرت خلیفہ اسیح الثانی کے دست مبارک پر بیعت سے مشرف ہوئے.۱۹۳۳ء میں مدرسہ احمدیہ کی پہلی جماعت میں داخل ہوئے.۴ ستمبر ۱۹۴۲ء کو وقف منظور ہوا.آپ مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ مرکز یہ اور مجلس عاملہ انصار اللہ مرکزیہ کے فعال ممبر رہے ، دار القضاء اور مجلس افتاء کے ممبر کی حیثیت سے خدمت کرنے کی سعادت ملی.قرآن پبلیکیشنز کے بورڈ کے گورنر بھی مقرر ہوئے.آپ رسالہ انصار اللہ کے تقریباً پانچ سال تک ایڈیٹر رہے.(1) سالانہ اجتماع ۱۹۹۳ء ۱۹۹۳ء میں مرکزی سالانہ اجتماع منعقد کرنے کے لئے قائد صاحب عمومی کی طرف سے ڈپٹی کمشن جھنگ کو درخواست دی گئی جسے سابقہ دستور کے عین مطابق ضلعی انتظامیہ نے مستر د کر کے ہزاروں انصار کے دلوں کو چھلنی کر دیا اور ایک مرتبہ پھر انصار کی یہ خواہش کہ وہ مرکز سلسلہ میں حاضر ہوں اور تین دن خالص دینی ماحول میں گزار کر انوار و برکات الہیہ سمیٹ سکیں ، حکومت وقت کے ظالمانہ حکم کی نذر ہوگئی.ڈپٹی کمشنر ضلع جھنگ جناب اعتزاز الرشید صاحب کی طرف سے جاری کردہ اس حکم نامے کی نقل درج ذیل ہے :

Page 540

۵۱۴ FROM THE DEPUTY COMMISSIONER, JHANG ΤΟ THE ASSISTANT COMMISSIONER, CHINIOT.NO.4730/GB.DATED: 2-11-93 SUBJECT: APPLICATION SEEKING PERMISSION FOR USE OF LOUD SPEAKER.MEMORANDUM.NAZIR-E-AMOOR-AAMA, RABWAH MAY BE INFORMED THAT THEIR APPLICATION DATED 22-09-93 FOR THE USE OF LOUD SPEAKER HAS BEEN CONSIDERED AND FILED.THE PERMISSION FOR THE USE OF LOUD SPEAKER IS REGRETTED, DUE TO LAW AND ORDER SITUATION CREATED IN THE VICINITY.FOR DEPUTY COMMISSIONER, JHANG NO.3290/AC DATED 10-11-93 A COPY IS FORWARDED TO THE RESIDENT MAGISTRATE RABWAH FOR INFORMATION PL SD/- A.C.CHINIOT 9-11-93 حکم آج موصول ہوا.نقل ہذا برائے اطلاع ناظر امور عامہ ربوہ کو مرسل ہو.دستخط ریذیڈنٹ مجسٹریٹ 15/11/95

Page 541

۵۱۵ اخبار جنگ نے اس غیر منصفانہ اقدام کو شہ سرخیوں میں جگہ دی اور مندرجہ ذیل خبر شائع کی.قادیانیوں کے اجتماعات پر پابندی چنیوٹ ( نامہ نگار ) ڈپٹی کمشنر جھنگ اعتز از رشید نے ربوہ میں ۲۱ اکتوبر سے ۱۲۴ کتو بر تک ہونے والے خدام احمدیہ، اطفال احمد یہ، انصار اللہ سمیت پانچ قادیانیوں کے اجتماعات پر پابندی لگا دی ہے.قادیانی مذکورہ اجتماعوں کے نام پر سپورٹس ریلی کا انعقاد کرنے والے تھے جبکہ مسلمان مکاتب فکر کا کہنا ہے کہ وہ اس آڑ میں اپنے مذہب کی تبلیغ کرنے کا پروگرام منعقد کرتے ہیں جو ۸۴ ء کے امتناع قادیانیت آرڈینینس کی خلاف ورزی ہے.﴿۲﴾ حضور انور کی زبان مبارک سے ضلعی اجتماعات کا ذکر خیر ۱۴ - ۱۶-۱۵ اکتوبر ۱۹۹۳ء کو ہونے والے سالانہ اجتماعات اضلاع بہاولنگر ، رحیم یارخان، اوکاڑہ، جہلم ، نواب شاہ، نوشهر و فیروز ، اٹک، بدین، گجرات کے لئے صدر محترم نے حضورانور سے درخواست دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ان کو ہر جہت سے کامیاب فرمائے نیز ان ناظمین اضلاع کی یہ خواہش اور درخواست بھی عرض کی کہ حضور اپنے خطبہ جمعہ مورخه ۱۵ اکتو بر ۱۹۹۳ء میں اپنی نصائح سے نوازیں.کمیٹی علم انعامی واسناد خوشنودی ۱۹۹۳ء ۱۹۹۳ء کے مقابلہ جات علم انعامی برائے مجالس اور اسناد خوشنودی برائے ناظمین اضلاع کے لئے صدر محترم نے مندرجہ ذیل کمیٹیاں مقررفرما ئیں.علم انعامی کمیٹی صدر کمیٹی : مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی ممبران : مکرم قائد صاحب مال، مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد، مکرم قائد صاحب تعلیم ، مکرم قائد صاحب تربیت، مکرم قائد صاحب عمومی اسناد خوشنودی کمیٹی صدر کمیٹی : مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی ممبران : مکرم قائد صاحب مال، مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد، مکرم قائد صاحب تحریک جدید ، مکرم قائد صاحب تربیت ، مکرم قائد صاحب عمومی محدود شوری ۱۹۹۳ء ۱۹۹۳ء کی محدود شوری مورخه ۱۲ نومبر بروز جمعه دفتر مجلس انصار اللہ پاکستان میں انعقاد پذیر ہوئی جس میں ناظمین اضلاع ، زعماء اعلیٰ کے علاوہ ہمیں انصار والی مجالس کے زعماء کو مدعو کیا گیا.مرکزی نمائندگان

Page 542

۵۱۶ سمیت کل دو سو سولہ نمائندگان شوری میں شریک ہوئے.شوری کے دو اجلاس ہوئے.پہلا اجلاس نو بجے شروع ہوا.اس کے بعد کھانے اور نماز جمعہ کا وقفہ ہوا.دوسرا اجلاس اڑھائی بجے سے چار بجے تک جاری رہا.ایجنڈا شوری کے اختتام پر صدر مجلس اور قائدین نے شعبوں کے بارہ میں ہدایات دیں خصوصاً دعوت الی اللہ کے بارہ میں حضور کے تازہ ارشاد ٹارگٹ ایک لاکھ بیعت“ کے سلسلہ میں انصار کے ذمہ چالیس ہزار بیعتوں کے حصول کے لئے اضلاع کے ٹارگٹ مقرر کئے گئے اور اسے پورا کرنے کے لیے عاجزانہ دعاؤں اور بھر پور کوششوں اور ڈش اینٹینا پر حضور انور کے خطبات سے استفادہ اور رابطہ کو وسیع کرنے کی طرف خصوصی توجہ دلائی گئی.دورہ جات مرکزی نمائندگان تاریخ : یکم جنوری ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مقام: کتھو والی ضلع ٹو بہ ٹیک سنگھ مررپورٹ: رابطہ: نماز جمعہ سے قبل احباب جماعت سے رابطہ کیا.جو دوست نمازوں میں سست تھے، انہیں نماز با جماعت ادا کرنے کی تلقین کی گئی.نماز جمعہ: مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں تعلق بااللہ کے لئے نماز پنجگانہ پر زور دیا.باہمی اختلافات ختم کرنے ، خلافت سے وابستگی اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.بعد نماز جمعہ آپ نے دوستوں سے رابطہ کر کے ڈش انٹینا لگوانے کی ضرورت اور اہمیت بتائی.تاریخ : ۲۲٬۲۱ جنوری ۱۹۹۳ء مقام : کھاریاں ضلع گجرات مرکزی نمائندہ: مکرم محمد یعقوب امجد صاحب، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مررپورٹ : اجلاس عاملہ و اجلاس عام بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.مکرم محمد یعقوب امجد صاحب نے خطاب کیا.حاضری پینتیس تھی.اجلاس عاملہ: اجلاس عام کے بعد اجلاس عاملہ میں مکرم اعظم صاحب اکسیر نے جائزہ لیا اور ہدایات دیں.درس: بعد نماز فجر مکرم یعقوب امجد صاحب نے درس میں تربیتی امور کی طرف خاص توجہ دلائی.اجلاس عام : نماز جمعہ سے قبل اجلاس عام ہوا جس میں مکرم محمد یعقوب امجد صاحب ، مقامی مربی اور مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے تربیتی امور اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.خطبہ جمعہ: مکرم اکسیر صاحب نے احباب جماعت کی ذمہ داریوں کے موضوع پر خطاب فرمایا.حاضری تین سو پچاس تھی.تاریخ: ۲۷ جنوری ۱۹۹۳ء مقام : مانگٹ اونچہ ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم عبد الستار صاحب، مکرم انو راحمد صاحب ،ہلکرم انعام الرحمن صاحب مربیان سلسلہ

Page 543

۵۱۷ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مکرم عبد الستار صاحب اور مکرم انعام الرحمن صاحب مربی سلسلہ نے اجلاس عام میں تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی اور مکرم انور احمد صاحب نے خطبہ جمعہ کی ویڈیو دکھائی.حاضری اسی تھی.مقام: چک ۳۱۲ کتھو والی ضلع ٹوبہ تاریخ : ۲۸ جنوری ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر، مکرم ملک رفیق احمد صاحب سعید مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے تعلق باللہ کے حوالے سے تعلیم القرآن و قبولیت دعا پر تقریر کی بعدہ مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے تحریک جدید کے موضوع پر خطاب کیا نیز نماز با جماعت اور دعوت الی اللہ کے لئے نصائح کیں.مرکز میں مہمان دوستوں کو لانے کی تلقین کی.حاضری مردوزن ساٹھ تھی.تاریخ: ۲۹ جنوری ۱۹۹۳ء مقام : چک ۳۳۲ دهنی دیو گوجره مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر، مکرم ملک رفیق احمد صاحب سعید مختصر رپورٹ: نمائندگان مجالس سے خطاب : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے نمائندگان مجالس سے خطاب کیا.نمازوں ، مراکز نماز اور دعوت الی اللہ کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.تحریک جدید کے ٹارگٹ سے آگاہ کیا اور وعدہ جات میں اضافہ کروایا گیا.خطبہ جمعہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.حاضری ۳۶ تھی.تاریخ: ۳۱ جنوری ۱۹۹۳ء مقام : بیت الفضل فیصل آباد مرکزی نمائندگان: مکرم محمد اسلم صاحب شاد، مکرم عبد الرشید صاحب غنی ، مکرم مبشر احمد صاحب کا ہلوں مختصر رپورٹ : میٹنگ زعماء اعلیٰ : بعد نماز مغرب ناظم صاحب ضلع اور زعماء اعلیٰ کی میٹنگ ہوئی.جس میں مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے شعبہ عمومی ، شعبہ تربیت اور شعبہ تعلیم کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.ڈش انٹینا کے ذریعہ سو فیصد انصار اور ان کے اہل خانہ کو استفادہ کرنے کی تلقین کی.مکرم قائد صاحب مال اور قائد صاحب اصلاح وارشاد نے اپنے شعبوں کے بارے میں جائزہ لیا اور ہدایات دیں.تاریخ : یکم و۲ فروری ۱۹۹۳ء مرکزی نمائنده: مکرم صفی الرحمن صاحب خورشید مختصر رپورٹ : اجلاس سیرت النبی: مرکزی نمائندہ نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر پون گھنٹہ تقریر کی اور بعد ازاں مجلس سوال و جواب ہوئی جو تقریباً ایک گھنٹہ تک جاری رہی.حاضری انصار دس ، خدام تیرہ.درس قرآن کریم : مرکزی نمائندہ نے بعد نماز فجر قرآن کریم کا درس دیا جس میں دعوت الی اللہ اور انفاق فی سبیل اللہ پر روشنی ڈالی بعد ازاں صحت کے ساتھ قرآن کریم ناظرہ پڑھنے کی طرف توجہ دلائی.پھر سوالات کے جواب دیئے.مقام : چک چٹھہ ضلع گوجرانوالہ

Page 544

۵۱۸ دوره مجالس کراچی : مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی نائب صدر مجلس نے ۲ فروری سے ۶ فروری ۱۹۹۳ ء تک کراچی کی مجالس کا دورہ کیا.تاریخ : ۲ فروری ۱۹۹۳ء مقام: کلفٹن کراچی مختصر رپورٹ : میٹنگ مجلس عاملہ، زعماء اعلیٰ : بعد از نماز مغرب میٹنگ میں نائب صدر صاحب نے کام کا جائزہ لیا.جس میں دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں طریق کارتجویز کئے گئے اور صحیح تلفظ کے ساتھ قرآن کریم ناظرہ پڑھنے کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ : ۳ فروری ۱۹۹۳ء مقام : ڈرگ روڈ کراچی مختصر رپورٹ : میٹنگ مجلس عاملہ زعماء مجالس : بعد نماز مغرب نائب صدر صاحب نے نماز کی حاضری کا جائزہ لیا.رابطہ کی مشکلات زیر غور آئیں اور کام کو بہتر بنانے کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ : ۴ فروری ۱۹۹۳ء مقام: احمدیہ ہال کراچی مختصر رپورٹ : بعد نماز مغرب نائب صدر صاحب نے ضلع کراچی کی تمام مجالس عاملہ اور زعماء اعلیٰ سے ملاقات کی.ہر شعبہ میں کارکردگی بہتر بنانے کے بارہ میں ہدایات دیں.تاریخ : ۵ فروری ۱۹۹۳ء مقام: ماڈل کالونی کراچی مختصر رپورٹ : بعد نماز مغرب ڈاکٹر صاحب نے مجلس کا ریکارڈ چیک کیا جو بہت عمدہ تھا.ریکارڈ اچھا رکھ کر اس سے فائدہ اٹھانے کی طرف توجہ دلائی.نیز کام کو مزید بہتر بنانے کے لئے نشاندہی کی گئی.تاریخ : ۶ فروری ۱۹۹۳ء مقام: عزیز آباد کراچی ررپورٹ میٹنگ مجلس عاملہ: بعد نماز مغرب مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی نے مجلس عاملہ کے اجلاس میں عمومی جائزہ لیا.مجلس کا کام اور ریکار ڈ عمدہ پایا.مزید بہتر بنانے کے لئے ہدایات دیں.تاریخ : ۶ فروری ۱۹۹۳ء مقام: ماڈل کالونی کراچی مختصر رپورٹ : خطبہ حضور انور بذریعہ ڈش انٹینا: مکرم ڈاکٹر صاحب نے حضور انور کا خطبہ ماڈل کالونی میں سنا.کراچی میں درجن بھر سے زائد جگہوں پر ایسا انتظام تھا جس کے بہت اعلیٰ نتائج ظاہر ہوئے.تاریخ : ۲ فروری ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبدالستار صاحب مربی سلسله مقام : جڑانوالہ ضلع فیصل آباد مررپورٹ : تربیتی اجلاس: بعد نماز مغرب تربیتی اجلاس میں تلاوت و نظم کے بعد مکرم ناظم صاحب ضلع نے مختصر خطاب میں احباب کو تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مرکزی نمائندہ نے بچوں کی تربیت ، نماز ، محاسبہ نفس اور تربیتی امور پر تقریر کی.حاضری تقریباً پچاس تھی.

Page 545

۵۱۹ تاریخ : ۴، ۵ فروری ۱۹۹۳ء مقام: امیر پارک گوجرانوالہ مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس : بعد نماز مغرب مرکزی نمائندہ نے تربیتی اجلاس سے خطاب کیا اور اس کے بعد سوالات کے جواب دیئے.کل حاضری ایک سوستر تھی جن میں غیر از جماعت دوست دس تھے.خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مرکزی نمائندہ نے صحابہ کے رنگ میں رنگین ہو کر امام وقت کی قیادت میں مخلصانہ ذمہ داریوں کو ادا کرنے کی تلقین کی اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری دو سو تھی.مجلس سوال وجواب : بعد نماز جمعہ مجلس سوال وجواب منعقد ہوئی.جس میں دس مسائل پر روشنی ڈالی اور سوالات کے جوابات دیئے.کل حاضری تھی.مجلس مذاکرہ: رات آٹھ سے گیارہ بجے تک مجلس مذاکرہ امیر پارک میں مکرم عبد القیوم صاحب کے مکان پر منعقد ہوئی.جس کی صدارت مکرم ڈاکٹر عبد القادر صاحب امیر جماعت احمد یہ گوجرانوالہ شہر نے کی.مکرم مولانا دین محمد صاحب شاہد نے اسلام کی نشاۃ ثانیہ کے موضوع پر تقریر کی اور سامعین کے سوالات کے جوابات دیئے.کل حاضری چھتیں تھی جن میں دس غیر از جماعت تھے.تاریخ : ۴ فروری ۱۹۹۳ء مقام گجرات ناصر ہال مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : جلسہ سالانہ مرکزی نمائندہ نے افتتاحی تقریر میں جلسہ سالانہ کی اغراض بیان کرتے ہوئے الہی نشانات کا ذکر کر کے روحانی اغراض کو اختیار کرنے کی تلقین کی.حاضری دوسو پچاس تھی.تاریخ: ۴ ، ۵ فروری ۱۹۹۳ء مقام: سیالکوٹ شہر مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ: اجلاس عام : مکرم مولوی صاحب نے اپنی تقریر میں تعلیم القرآن کے بارہ میں ہدایات دیں.صحیح تلفظ کے ساتھ قرآن کریم سیکھنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری ایک سو تریسٹھ تھی.میٹنگ مجلس عاملہ: میٹنگ مجلس عاملہ میں کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.تاریخ: ۷فروری ۱۹۹۳ء مقام : گوٹھ جوئیہ ضلع خوشاب مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مجلس مختصر رپورٹ : بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس عام ہوا.تلاوت کے بعد نائب صدر صاحب نے تقریر کی.نماز با جماعت کا جائزہ لیا اور حضور انور کے ارشادات سے آگاہ کیا.دعوت الی اللہ کے بارے میں حضور انور کی ہدایات پہنچائی گئیں.نیز مالی قربانی معیاری صورت میں پیش کرنے کی تلقین کی.حاضری ایک سوسات تھی.تاریخ: ۸ فروری ۱۹۹۳ء مقام: حافظ آباد ضلع گوجرانوالہ

Page 546

۵۲۰ مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : درس القرآن : بعد نماز مغرب نے سورۃ الفرقان کی آیت چھہتر کا درس دیتے ہوئے خصوصی دعاؤں کی تلقین کی.تربیتی اجلاس: بعد نماز عشاء تربیتی اجلاس میں نے تازہ آسمانی نشانات کا ذکر کے صحابہ کے رنگ میں تربیتی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کی تلقین کی.سوال و جواب: تربیتی اجلاس کے بعد احباب کے متعدد سوالات کے جواب دیئے.کل حاضری پچاس تھی.مقام: جہلم شہر و محمود آباد تاریخ : ۱۱ فروری ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ ررپورٹ: رابطہ: مکرم چیمہ صاحب نے تحریک جدید کے وعدہ جات کو معیاری بنانے نیز ٹارگٹ کو پورا کرنے کے لئے مکرم سیکرٹری صاحب تحریک جدید سے مل کر احباب سے رابطہ کیا اور توجہ دلائی.تاریخ : ۱۲ فروری ۱۹۹۳ء مقام: بہاولپور شہر مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء مجالس ضلع بہاولپور: دن کے گیارہ بجے زعماء ضلع کا اجلاس ہوا.مرکزی ہدایات کے مطابق قیادت وار کار کردگی کا جائزہ لیا گیا.جہاں جہاں کمی محسوس ہوئی زعماء کو موقع پر توجہ دلائی گئی.رپورٹ اور بجٹ فارم زعماء میں تقسیم کر کے دو ایک روز میں مرکز میں بھجوانے کی تحریک کی گئی.ماہنامہ انصار اللہ کا چندہ وصول کیا گیا.نو نئے خریدار بنائے گئے.حاضری نا تھی.اجلاس عام محترم امیر صاحب کی صدارت میں اجلاس عام ہوا جس میں مرکزی نمائندگان نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.حاضری ایک سو چھیں تھی.تاریخ : ۱۲ فروری ۱۹۹۳ء مقام : حسین آگا ہی ملتان مرکزی نمائندگان : مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب، مکرم پر و فیسر محمد اسلم صاحب صابر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : اراکین وفد نے حسب ذیل امور کی طرف توجہ دلائی.نماز با جماعت، ڈش انٹینا پر حضور انور کے خطابات، امتحانات انصار اللہ کے نصاب کی تیاری کا انتظام اور زیادہ سے زیادہ انصار کی شمولیت، شعبہ ایثار کا تفصیلی تعارف، چندہ جات وقف جدید، تحریک جدید.حاضری انصار چھیالیس، خدام چودہ ، اطفال آٹھ تھی.اجلاس زعماء: تمام حاضر عہدیداران کو ان کے فرائض کی طرف تفصیل سے توجہ دلائی گئی اور کام کا جائزہ لیا گیا.انصار اللہ کے تنظیمی ڈھانچے اور قواعد وضوابط کے بارہ میں اچھی طرح راہنمائی کی گئی.امتحانات انصار اللہ ، شعبہ ایثار کی تفصیلات ، مراکز نماز اور ڈش انٹینا پر حضور انور کے خطبات سننے، سنانے کے انتظامات پر خصوصی توجہ

Page 547

۵۲۱ دلائی.حاضری بارہ افراد جماعت تھی.نماز جمعہ: مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے بیت الذکر گمگشت میں اور مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب نے حسین آگا ہی میں جمعہ پڑھایا.تربیتی امور کے بارے میں اور بالخصوص ڈش انٹینا پر حضور کے خطبات سے پورے طور پر استفادہ کرنے کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۱۲ فروری ۱۹۹۳ء مقام : بیت الفضل فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی، مکرم عبدالرشید صاحب غنی مختصر رپورٹ : میٹنگ زعماء مجالس: زعماء مجالس کی میٹنگ میں مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی نے درج ذیل امور کا خصوصیت سے جائزہ لیا.(۱) ڈش انٹینا کے ذریعہ حضور انور کا خطبہ سنتنا (۲) نماز با جماعت اور جمعہ میں حاضری (۳) کم تعداد کی مجالس (۵) یا اس کے کم انصار ) (۴) نگران حلقہ جات ( ۵ ) صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھنے کا (۶) دعوت الی اللہ (۷) مال اور چندہ مجلس شرح کے مطابق تشخیص اور ادائیگی.حاضری پینسٹھ تھی.تاریخ: ۱۲ فروری ۱۹۹۳ء مقام: امیر پارک گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں ، مکرم میاں مبارک احمد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء : جائزہ لیا گیا اور ماہانہ رپورٹس، مطالعہ کتب و امتحان ، نمازوں کی ادائیگی ، بچوں کی نگرانی اور تربیتی اجلاسات منعقد کرنے اور مرکزی ہدایات پر عمل کرنے کی طرف توجہ دلائی.خطبہ جمعہ: مکرم مبشر احمد صاحب کا ہلوں نے خطبہ جمعہ دیا اور نماز پڑھائی.تاریخ: ۱۲ فروری ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مقام : پیر محل ختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: بعد نماز مغرب مجلس مذاکرہ ہوئی.حاضری غیر از جماعت آٹھ دوست، احمدی احباب دس تھی.تاریخ: ۱۵ فروری ۱۹۹۳ء مقام: دارالذکر لاہور مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ : میٹنگ مجلس عاملہ ضلع و زعماء اعلیٰ : بعد نماز مغرب مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے ضلعی مجلس عاملہ، زعماء اعلیٰ سے خطاب کیا اور مرکزی ہدایات دیں.تاریخ : ۲۰ فروری ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم جاوید احمد صاحب جاوید مقام : بھڑی شاہ رحمن ضلع گوجرانوالہ مختصر رپورٹ : سلائیڈ زلیکچر: بعد نماز مغرب وعشاء سلائیڈ زلیکچر کا آغاز ہوا.اس کے بعد حاضرین کے سوالات کے جواب دئیے.حاضری احمدی پچاس، غیر از جماعت دس تھی.

Page 548

۵۲۲ تاریخ: ۲۵ فروری ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مقام : ٹاؤن شپ لاہور مختصر رپورٹ: مجلس مذاکرہ : بعد نماز مغرب مجلس مذاکرہ ہوئی.حاضری غیر از جماعت بائیس دوست، احمدی احباب پینتیس تھی.تاریخ: ۲۶ فروری ۱۹۹۳ء مقام : ماڈل ٹاؤن لاہور مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم اکسیر صاحب نے جمعہ کا خطبہ دیا.جلسہ مصلح موعودؓ : مرکزی نمائندہ نے جلسہ مصلح موعود میں پیشگوئی مصلح موعود پر تقریر کی.تاریخ: ۱۹اپریل ۱۹۹۳ء مقام: تلے عالی ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائندہ: مکرم عبدالرزاق صاحب بٹ مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مرکزی نمائندہ نے سیرت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی.اس کے مکرم محمد امین صاحب تنویر مربی سلسلہ حلقہ گر مولاور کاں نے حضرت نبی کریم کا بچپن “ کے موضوع پر تقریر کی.آخر میں ناظم ضلع مکرم عطاء محمد صاحب نے حضرت نبی کریم کے رحم و شفقت کے پہلوؤں کو اجاگر کیا.حاضری اتنی تھی.مجلس سوال و جواب: اجلاس عام کے بعد یہ مجلس قریباً ایک گھنٹہ جاری رہی.حاضری اسی تھی.خطبہ جمعہ مرکزی نمائندہ نے خطبہ میں گھانا میں احمدیت سے متعلق چند ایمان افروز واقعات سنائے.حاضری اتنی تھی.تاریخ: ۱۸اپریل ۱۹۹۳ء مقام پشاور مرکزی نمائندہ: مکرم عبد السلام صاحب طاہر مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی: یہ اجلاس مکرم امیر صاحب جماعت احمد یہ پشاور کی صدارت میں منعقد ہوا.مکرم عبد السلام صاحب طاہر نے سیرت النبی کے موضوع پر تقریر کی.اس کے علاوہ مکرم قلندر مومند صاحب، مکرم مولا نا آدم خان صاحب آف مردان اور مکرم پر و فیسر ناصر احمد صاحب نے بھی تقاریر کیں.مقام: اسلامیہ پارک لاہور تاریخ: ۸ اپریل ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد منتصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: مکرم مولانا صاحب نے مجلس مذاکرہ میں احمدیت کا تعارف پیش کیا.اس کے بعد سامعین کو سوالات کا موقع دیا گیا.کل حاضری اٹھارہ تھی.تاریخ: ۸ اپریل ۱۹۹۳ء مقام: بیت التوحيد لا ہور

Page 549

۵۲۳ مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد ررپورٹ : خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں سیدنا حضرت اقدس مسیح موعود کی بعثت کے مقاصد بیان کئے اور انہیں اختیار کرنے کی تلقین کی.کل حاضری چھ سو تھی.مجلس سوال و جواب : مرکزی نمائندہ نے احمدیت کا تعارف پیش کیا.بنیادی عقائد کا ذکر کیا اور غلبہ دین کے سلسلہ میں جماعت احمدیہ کی ایمان افروز خدمات کا ذکر کیا اور احباب کو سوالات کا موقعہ دیا.کل حاضری ایک سو پچاس تھی.ان میں بارہ مہمان تھے.تاریخ : ۸ اپریل ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر مقام: لاہور کینٹ تقرر پورٹ: مذاکرہ مجلس مذاکرہ میں شرکت کی جس میں حاضری غیر از جماعت آٹھ ، احمدی دس تھی.تاریخ: ۱۹اپریل ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر مقام: دہلی گیٹ لاہور مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ : آپ نے جمعہ پڑھایا.حاضری قریباستر تھی.تاریخ: ۱۹ اپریل ۱۹۹۳ء مقام: سلطان پورہ لاہور مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: بعد نماز عشاء مجلس مذاکرہ سے خطاب کیا.حاضری صرف احمدی پینتالیس تھی.مقام: مانگٹ اونچہ ضلع گوجرانوالہ تاریخ: ۱۱۵اپریل ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اسلم صاحب شاد، مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز عشاء اجلاس عام میں مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر نے تقریر کی.اس کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے اپنی تقریر میں تربیت اولاد، قیام نماز، ڈش انٹینا میں سو فیصد حاضری اور بچوں کو خاص طور پر ساتھ لانے کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد سوال و جواب بھی ہوئے.حاضری انصار سولہ، خدام سولہ، اطفال آٹھ ، لجنہ بتیس کل اکہتر تھی.میٹنگ زعماء: بروز جمعہ گیارہ بجے قبل دو پہر حلقہ زعماء کی میٹنگ ہوئی جس میں مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے مجلس کے لائحہ عمل اور شعبہ جات کے کام، ماہانہ رپورٹ کی اہمیت، شعبہ تربیت تعلیم اور عمومی کے بارہ میں اور مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر نے شعبہ تعلیم القرآن اور شعبہ اصلاح وارشاد کے بارے میں تفصیل سے جائزہ لیا اور ہدایات دیں.حاضری زعماء آٹھ ،نگران حلقہ ایک.نماز جمعہ نماز جمعہ مکرم مولانا محمد اکسیر صاحب نے پڑھائی.خطبہ میں انہوں نے تربیت اولا داور دعا کی طرف خصوصی توجہ دلائی.نیز ڈش انٹینا سے بھر پور فائدہ اٹھانے کی تلقین کی.حاضری مردسو، خواتین اکہتر تھی.

Page 550

۵۲۴ تاریخ : ۲۳ اپریل ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اسلم صاحب صابر مقام: بہاولپور شہر مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء ضلع : مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے زعماء کی میٹنگ میں کام کا تفصیلی جائزہ لیا اور ہدایات دیں.نماز جمعہ پڑھائی اور خطبہ میں تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۲۳ اپریل ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم راجہ نصیر احمد صاحب مقام : مظفر گڑھ مختصر رپورٹ میٹنگ زعماء ضلع : زعماء کی میٹنگ میں کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ دیا.حاضری ۷ہ تھی.تاریخ : ۲۳ اپریل ۱۹۹۳ء مقام : ڈیرہ غازی خان مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: آپ نے خطبہ جمعہ میں سورۃ الجمعہ کی آیت وَ آخَرِينَ مِنهُم کی تفسیر بیان کی.نیز حضور انور کے خطبات جمعہ سننے اور حاضری کو بڑھانے کی تلقین کی.زیر دعوت احباب کو بھی ساتھ لانے کی تحریک کی.حاضری ایک سو انسٹ تھی.تاریخ : ۲۳ اپریل ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مقام : چاه اسماعیل واله مختصر رپورٹ : انفرادی رابطہ نماز جمعہ کے بعد مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے احباب سے انفرادی رابطہ کیا.تاریخ : ۲۳ اپریل ۱۹۹۳ء مقام : راجن پور مرکزی نمائندگان: مکرم منیر احمد صاحب عابد مربی سلسلہ ، مکرم عبد السلام صاحب طاہر مربی سلسلہ مختصر رپورٹ: خطبہ جمعہ: مکرم عبد السلام صاحب طاہر نے خطبہ جمعہ دیا.حاضری اکسٹھ تھی.جلسه سیرت النبی: جلسه سیرت النبی مکرم امیر صاحب ضلع کی زیر صدارت میں منعقد ہوا.جس میں مکرم منیر احمد صاحب عابد اور مکرم عبد السلام صاحب طاہر نے سیرت کے مختلف پہلوؤں پر تقاریر فرما ئیں.حاضری اکسٹھ تھی.میٹنگ زعماء: مکرم منیر احمد صاحب عابد نے زعماء کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.میٹنگ کے بعد مجلس کوٹ خیرا کا بھی دورہ کیا.تاریخ : ۲۳ اپریل ۱۹۹۳ء مقام: تلونڈی کھجور والی ضلع گوجرانوالہ مرکزی نمائنده: مکرم حکیم نذیر احمد صاحب مربی سلسله مختصر رپورٹ مجلس سوال و جواب : مکرم حکیم نذیر احمد صاحب نے نصف گھنٹہ تک احباب کے سوالات کے جواب دیئے.

Page 551

۵۲۵ خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندہ نے سیرت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر خطبہ دیا.تاریخ : ۲۰ اپریل ۱۹۹۳ء مقام: لولہ شریف ضلع جھنگ مرکزی نمائندگان : مکرم صفی الرحمن صاحب خورشید ،مکرم عبدالستارخان صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب تربیتی امور نماز با جماعت اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.مقام: بصیره ضلع سرگودها تاریخ: ۲۵ اپریل ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندگان: مکرم منیر احمد صاحب عابد، مکرم لئیق احمد صاحب طاہر مختصر رپورٹ: تربیتی اجلاس: بعد نماز مغرب و عشاء تربیتی اجلاس کا آغاز ہوا.مکرم منیر احمد صاحب عابد نے مالی قربانی اور جماعت کی ذمہ داریوں کے موضوع پر اور مکرم لئیق احمد صاحب طاہر نے تربیت اولاد کے موضوع پر تقریر کی.حاضری احباب اڑ تھیں ، لجنہ سترہ کل پچپن تھی.مقام: چنیوٹ تاریخ : ۲۷ اپریل ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندگان : مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید ، مکرم حافظ محمد ابراہیم صاحب مررپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب وعشاء اجلاس عام میں مکرم حافظ محمد ابراہیم صاحب نے نماز سادہ صحیح تلفظ کے ساتھ دہرائی بعد ازاں مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے آؤ لوگو کہ یہیں نور خدا پاؤ گے.لو تمہیں طور تسلی کا بتایا ہم نے کی روشنی میں اپنی گزارشات پیش کیں.خصوصاً ننگے سر نہ پھرنا، عملی نمونہ قائم کرنے ، بچوں کو نمازوں، نماز جمعہ اور اجلاسات میں اپنے ساتھ لے کر آنے کی تلقین کی.نیز احباب کو تحریک جدید کے وعدہ جات معیاری بنانے اور سو فیصد ادائیگی کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار ، خدام پانچ تھی.مقام : ڈسکہ کوٹ ضلع سیالکوٹ تاریخ : ۲۷ اپریل ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے تربیتی اجلاس میں ڈش انٹینا کے ذریعہ حضورانور کے خطبات سے کما حقہ فائدہ اٹھانے اور بچوں کو ساتھ لانے اور حاضری سو فیصد کرنے کی طرف خصوصی توجہ دلائی.درس بعد نماز فجر: بعد نماز فجر سورۃ الکوثر کا درس دیا.اس کے بعد مکرم حاجی نصیر احمد صاحب کی دکان پر مجلس سوال و جواب ہوئی.پانچ مہمان بھی شریک ہوئے.خطبه جمعه: مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں دوستوں کو نعماء الہی کا شکر ادا کرنے کے ذرائع بتائے.نماز با جماعت ، دعوت الی اللہ پر پوری توجہ دینے کے لئے تلقین اور حضور انور کے خطبات بذریعہ ڈش سننے کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد سلائیڈ زلیکچر بھی دیا گیا.تاریخ: ۲۹ اپریل ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم میاں مبارک احمد صاحب مقام: گوجرہ ضلع ٹوبہ

Page 552

۵۲۶ سررپورٹ : مرکزی نمائندہ نے چند دوستوں سے رابطہ کیا.تحریک جدید کے وعدہ جات اور وصولی میں اضافہ کی طرف توجہ دلائی نیز مکرم زعیم صاحب سے رابطہ کر کے نمازوں میں باقاعدگی، چندہ انصار اللہ کی ادائیگی ، دعوت الی اللہ، زیارت مرکز اور ماہانہ رپورٹس بر وقت بھجوانے کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۲۹ اپریل ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مقام: خانیوال مختصر رپورٹ : جائزہ تحریک جدید وعده جات : آپ نے سیکرٹری صاحب تحریک جدید سے مل کر بجٹ اور وعدہ جات کا جائزہ لیا.خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں احباب کو دعوت الی اللہ کی ضرورت و اہمیت ، تربیت اولاد، مطالبات تحریک جدید اور مالی قربانی پیش کرنے کی طرف توجہ دلائی.نیز جماعت احمدیہ کی بیرونی ممالک میں سرگرمیوں اور اس سے حاصل ہونے والے ثمرات کا ذکر کیا.تاریخ : ۲۹ اپریل ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم حکیم نذیر احمد صاحب مقام: رحیم یارخان مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء صاحبان : مکرم حکیم صاحب نے زعماء سے نماز باجماعت کا جائزہ لیا.قیام نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.زعیم صاحب رحیم یار خان اور ناظم ضلع کو رحیم یار خان شہر میں انصار اللہ کی نماز باجماعت کی حاضری ، حضور انور کے خطبات بذریعہ ڈش انٹینا میں سو فیصد حاضری، چندہ جات مجلس کی ادا ئیگی اور دعوت الی اللہ کے کام کی طرف خصوصی توجہ دلائی.حاضری زعماء مجالس نو تھی.خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مکرم حکیم نذیر احمد صاحب نے نماز با جماعت ، دعا، اطاعت نظام، عفو اور درگزر کے ساتھ کام لینے کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: ۳۰،۲۹ اپریل ۱۹۹۳ء مقام : ڈسکہ کلاں ضلع سیالکوٹ مرکزی نمائندہ: مکرم عبد السلام صاحب طاہر قررپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس عام میں مکرم عبد السلام صاحب طاہر نے کارکردگی کا جائزہ لیا اور ڈش انٹینا کے ذریعہ حضور انور کے خطبات میں سو فیصد حاضری اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.سوال و جواب کی ویڈیو دکھائی.حاضری تھیں تھی.درس : بعد نماز فجر آپ نے قرآن کریم کے درس میں احمدیت کے عظیم الشان مستقبل پر روشنی ڈالی اور ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.مجلس مذاکره: درس قرآن کے بعد مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی.حاضری مہمان ۷، احباب جماعت ہیں تھی.تاریخ: ۳۰ اپریل ۱۹۹۳ء مقام: دارالذکر لاہور

Page 553

۵۲۷ مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر ررپورٹ: تربیتی کلاس : دارالذکر لاہور میں ایک تربیتی کلاس برائے دعوت الی اللہ منعقد ہوئی.جس کے افتتاحی اجلاس میں مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر نے بنیادی ہدایات دیں اور کلاس کی اہمیت بتائی.زعیم اعلیٰ مکرم چوہدری محمد سعید احمد صاحب نے کلاس کے نصاب کی تفصیل بیان کی اور عملی کاموں کی وضاحت کی نیز روزانہ کا پروگرام بتایا.خدام الاحمدیہ علاقہ کا دوروزہ اجتماع دار الذکر میں منعقد ہوا جس کا افتتاح مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر نے بعد نماز مغرب کیا اور تعلیم قرآن کے کام پر زیادہ توجہ کی تلقین کی.تاریخ : ۳۰ اپریل ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم حافظ محمد ابراہیم صاحب مقام: چنیوٹ مختصر رپورٹ : دہرائی نماز بعد نماز مغرب مکرم حافظ محمد ابراہیم صاحب نے نماز سادہ اور دوسور تیں صحیح تلفظ کے ساتھ کہلوائیں.حاضری ستر کے قریب تھی.تاریخ : ۳۰،۲۹ اپریل ۱۹۹۳ء مقام: مو سے والاضلع سیالکوٹ مرکزی نمائندہ: مکرم منیر احمد صاحب عابد مختصر رپورٹ : جائزہ: نگران حلقہ منشی چوہدری سلطان احمد صاحب کے ہمراہ ممبران عاملہ سے مل کر جائزہ لیا.بعد ہ مکرم منیر احمد صاحب عابد نے تربیت اولاد کے موضوع پر تقریر کی پھر مجلس سوال وجواب منعقد ہوئی.حاضری انصار الله الله ، خدام ، اطفال ، لبنات اہم تھی اور ناصرات دس تھیں.غیر از جماعت دو.کل حاضری چھیاسی.درس قرآن مجید : بعد نماز فجر درس قرآن کریم دیا.تاریخ: ۳۰ اپریل ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم منیر احمد صاحب عابد مقام: پیرو چک ضلع سیالکوٹ مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: آپ نے خطبہ میں تربیت اولا د اور اپنی تاریخ سے واقفیت رکھنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصارا اٹھارہ ، خدام پندرہ ، اطفال سات، لجنہ بائیں ، ناصرات بنتیں بچے پانچ کل نناوے تھی.تاریخ : ۲ مئی ۱۹۹۳ء مقام: بھلوال مرکزی نمائندگان : مکرم عبدالرشید صاحب غنی ،مکرم عبد السلام صاحب طاہر مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام: بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مکرم عبد الرشید صاحب غنی نے تربیت کے موضوع پر خطاب کیا اور مکرم عبدالسلام صاحب طاہر مربی سلسلہ نے اصلاح وارشاد، قرآن مجید کے افضال و برکات بیان کئے.جائزہ: اجلاس عام کے بعد مکرم عبد الرشید صاحب غنی نے مجلس کی کارگزاری کا تفصیلی جائزہ لیا اور حاضری خطبہ جمعہ بذریعہ ڈش انٹینا، نماز با جماعت، تعلیم القرآن اور چندہ مجلس کی طرف توجہ دلائی.

Page 554

۵۲۸ تاریخ: به مئی ۱۹۹۳ء مقام: خانقاہ ڈوگراں مرکزی نمائندگان : مکرم صفی الرحمن صاحب خورشید ،مکرم جاوید احمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مکرم جاوید احمد صاحب جاوید نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کے پس منظر میں روشنی ڈالی اور جماعت کو اس کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.بعدہ مکرم صفی الرحمن صاحب خورشید نے حقیقی احمدی کون ہے “ کے موضوع پر تقریر کی.مجموعی حاضری چھیاسٹھ تھی.مجلس سوال وجواب : اجلاس عام کے بعد احباب جماعت کو سوال وجواب کا موقع دیا گیا.مکرم جاوید احمد صاحب جاوید نے سوالات کے جواب دیئے.جائزه مجلس: مکرم جاوید احمد صاحب جاوید نے مجلس کے کام کا جائزہ لیا اور مکرم مصفی الرحمن صاحب خورشید نے بجٹ مال اور بجٹ دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری چھیاسٹھ تھی.تاریخ: ۶ مئی ۱۹۹۳ء مقام: گجرات مرکزی نمائندگان : مکرم مرز امحمد الدین صاحب ناز ، مکرم مرزا انصیر احمد صاحب مختصر رپورٹ: تربیتی اجلاس : بعد نماز مغرب و عشاء مکرم مرزا انصیر احمد صاحب نے انسانیت کا سال منانے کے بارہ میں خطبہ کا اقتباس پڑھ کر سنایا.بعدہ مکرم ناز صاحب نے اطاعت امیر کے موضوع پر تقریر کی.مجموعی حاضری اُنیس تھی.اجلاس عاملہ: زعماء سے ان کے کام کا جائزہ لیا گیا اور مرکزی ہدایات دی گئیں.حاضری زعماء چا تھی.مقام: کھاریاں تاریخ: ۷ مئی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندگان : مکرم مرز امحمد الدین صاحب ناز ، کرم مرز انصیراحمد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء ضلع ہر مجلس کا نماز با جماعت، دعوت الی اللہ اور کتب حضرت مسیح موعود علیہ ال مطالعہ کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.حاضری ہم تھی.خطبہ جمعہ: مکرم مرزا محمد الدین صاحب ناز نے نماز جمعہ میں دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: ۸ مئی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مقام : امیر پارک گوجرانوالہ مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے مجلس مذاکرہ میں تقریر کی اور سوالات کے جواب دیئے.حاضری ساٹھ احمدی ، تین غیر از جماعت.تاریخ: 9 مئی ۱۹۹۳ء مقام : ادرحمه ضلع سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم عبد القدیر صاحب فیاض مربی سلسلہ، مکرم ناصر احمد صاحب مربی سلسلہ

Page 555

۵۲۹ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس کی کاروائی کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا.مکرم ناصر احمد صاحب مربی سلسلہ نے آئندہ نسل کی تربیت اور انصار کی ذمہ داریوں پر تقریر کی.بعدۂ اس موضوع کو آگے بڑھاتے ہوئے مکرم عبد القدیر صاحب فیاض نے انصار کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.مجموعی حاضری اٹھاون تھی جن میں تین غیر از جماعت تھے.تاریخ : ۶ امئی ۱۹۹۳ء مقام : خوشاب مرکزی نمائندہ: مکرم عبد السلام صاحب طاہر مربی سلسلہ تقررپورٹ : بعد نماز مغرب و عشاء تربیتی اجلاس میں مرکزی نمائندہ نے مختلف تربیتی امور پر تقریر کی.بالخصوص ڈش انٹینا کے ذریعہ حضور کے خطبات کی اہمیت اور افادیت پر روشنی ڈالی.حاضری اکیاسی تھی.تاریخ : ۱۸مئی ۱۹۹۳ء مقام: جھنگ صدر مرکزی نمائندگان: مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب، مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نائب قائد تحریک جدید مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: بعد نماز مغرب تربیتی اجلاس مکرم امیر صاحب ضلع جھنگ کی زیر صدارت منعقد ہوا.سب سے پہلے مکرم زعیم صاحب مجلس نے اپنی مجلس کے کوائف پر مشتمل جائزہ پیش کیا.مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب نے اس جائزہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے بعض ضروری امور کی طرف توجہ دلائی، مرکزی ہدایات دیں اور مشورے دیئے.نیز نماز باجماعت نماز جمعہ حضور کے خطبات بذریعہ ڈش انٹینا، ریڈیو ماسکو، مرکزی امتحانات انصار الله ، شعبہ ایثار کے پروگرام کی تفصیل واہمیت، انصار اللہ کو دیگر افراد جماعت کے لئے نیک نمونہ بننے اور احمدی طلباء کو دوسروں سے آگے نکلنے کی تلقین کی.اس کے بعد مکرم چیمہ صاحب نے مالی قربانی کی اہمیت اور بالخصوص چندہ تحریک جدید کے بارے میں تحریک کی.بعدہ مکرم ناظم صاحب ضلع اور مکرم امیر صاحب ضلع نے بھی بعض ضروری پہلوؤں کی طرف توجہ دلائی.مجموعی حاضری ایک سوسات تھی.تاریخ : ۲۳ مئی ۱۹۹۳ء مقام: کریم نگر فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر ، مکرم عبد السلام صاحب طاہر مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس مکرم عبد السلام صاحب طاہر نے خدائی نصرت کے حاصل کرنے کے ذرائع بتائے.بعدہ مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر نے نماز با جماعت اور ڈش انٹینا کے ذریعہ حضور کا خطبہ سننے کے لئے سو فیصد حاضری کی طرف توجہ دلائی.زعیم صاحب اعلیٰ اور زعیم صاحب مقامی کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.حاضری سو تھی.تاریخ: ۲۶ مئی ۱۹۹۳ء مقام : بھٹھہ جوئیہ ضلع سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر ، مکرم محمد اسلم صاحب شاد مختصر رپورٹ: تربیتی اجلاس: مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر نے خلافت کی برکات سے فائدہ اٹھانے کے ذرائع

Page 556

۵۳۰ بتائے اس کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے قیام نماز اور تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.مقام: چک چٹھہ ضلع گوجرانوالہ تاریخ : ۲۸ مئی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائنده : مکرم حکیم نذیر احمد صاحب ریحان مختصر رپورٹ : کلاس داعیان الی الله : مرکزی نمائندہ نے کلاس داعیان الی اللہ میں دعوت الی اللہ اور انصار کی ذمہ داریوں کے عنوان پر تقریر کی.چلسہ سیرت النبی میں مرکزی نمائندہ نے عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر خطاب کیا.مجموعی حاضری ایک سو بیس تھی.مجلس سوال و جواب : سوال و جواب کی مجلس میں مکرم مولا نا جمال الدین صاحب مربی سلسلہ اور مکرم حکیم نذیر احمد صاحب ریحان نے سوالات کے جوابات دیئے.خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مکرم حکیم صاحب نے حج کی مناسبت سے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت ہاجرہ کی عظیم قربانی کا تذکرہ کیا اور خواتین کو آپ کے نقش قدم پر چلنے کی تحریک کی.حاضری قریباً ایک سو چالیس تھی.تاریخ : ۲۸ مئی ۱۹۹۳ء مقام: سانگلہ ہل مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مختصر رپورٹ : ذاتی رابطہ: نماز جمعہ سے قبل سیکرٹری صاحب تحریک جدید سے رابطہ کیا.خطبہ جمعہ: مکرم امیر صاحب مقامی کی اجازت سے خطبہ جمعہ چیمہ صاحب نے دیا اور احباب جماعت کو تربیت اولاد، دعوت الی اللہ اور اس کے ثمرات نیز تحریک جدید کی اہمیت اور اس کے لئے معیاری مالی قربانی پیش کرنے کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: ۲۷، ۲۸ مئی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم میاں مبارک احمد صاحب مقام: ٹو بہ ٹیک سنگھ مختصر رپورٹ : انفرادی رابطہ: ۲۷ و ۲۸ مئی کو گھروں میں انصار سے رابطہ قائم کیا گیا.احباب کو تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.ڈش انٹینا : عہدیداران کو تربیتی نکتہ نظر سے ڈش انٹینا جلد لگوانے کی طرف توجہ دلائی گئی.تحریک جدید : وعدہ جات تحریک جدید کا جائزہ لیا گیا اور وعدوں کو معیاری بنانے کی طرف توجہ دلائی گئی.گیارہ وعده جات بقدر تین سونو روپے حاصل کئے گئے.مجلس گوجرہ سے پانچ صد روپے کا وعدہ حاصل کیا گیا.تاریخ : ۲۸ مئی ۱۹۹۳ء مقام: شیخو پوره مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم مرز امحمد الدین صاحب ناز رپورٹ : اجلاس زعماء: صدر محترم نے دعوت الی اللہ، نماز با جماعت ، تلاوت قرآن کریم ، بیعت کا

Page 557

۵۳۱ ٹارگٹ پورا کرنے، مطالعہ کتب، شعبہ جات کے کام کا جائزہ اور توجہ دلائی.حاضری ہیے تھی.خطبہ جمعہ: صدر محترم نے خطبہ جمعہ میں نماز با جماعت اور خطبہ بذریعہ ڈش انٹینا میں افراد جماعت کی سو فیصد حاضری کی تلقین کی.حاضری دوسو پچاس تھی.تاریخ: ۱۵ جون ۱۹۹۳ء مقام را ولپنڈی مرکزی نمائندہ: مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب نائب صدر مجلس مختصر رپورٹ : اجلاس مجلس عاملہ: نائب صدر صاحب نے راولپنڈی شہر اور راولپنڈی صدر کی عاملہ کے اراکین کے ساتھ میٹنگ کی ، کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.ڈش انٹینا کے ذریعہ خطبہ سننے والے احباب کی حاضری بھجوانے کی تاکید کی.نماز باجماعت نماز جمعہ، قرآن کریم پڑھنے اور ترجمہ سیکھنے کی طرف توجہ دلائی.نیز عالمی بیعت کے حوالے سے دعوت الی اللہ کے کام کو آگے بڑھانے کی طرف توجہ دلائی اور مجالس سوال و جواب کے لئے ذی علم انصار کی راہنمائی کی.تاریخ: ۱۷ جون ۱۹۹۳ء مرکزی نمائنده : مکرم شیخ مبارک احمد صاحب مقام : سیالکوٹ شہر مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ بعد نماز مغرب اجلاس عاملہ تلاوت و دعا سے شروع ہوا.مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے شعبہ تربیت اور خصوصاً عالمی بیعت کے حوالے سے شعبہ اصلاح وارشاد کی طرف توجہ دلائی.کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.آخر میں مکرم امیر صاحب سیالکوٹ نے اپنے خطاب میں موجودہ دور کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.حاضری سما تھی.تاریخ: ۱۸ جون ۱۹۹۳ء مقام: سیالکوٹ شہر مرکزی نمائندگان : مکرم شیخ مبارک احمد صاحب، مکرم عبد السلام صاحب طاہر مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء تحصیل سیالکوٹ : صبح گیارہ بجے اجلاس ہوا.مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے زعماء کو ماہانہ رپورٹ بھجوانے ، انصار کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے ، دعوت الی اللہ اور اصلاح وارشاد عالمی بیعت کے حوالے سے یاد دہانی کروائی.حاضری زعماء پانچ تھی.خطبہ جمعہ: مکرم عبد السلام صاحب طاہر نے خطبہ جمعہ میں اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت کے نشانات بیان کئے.نیز عالمی بیعت کے سلسلہ میں پھل حاصل کرنے کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: ۱۹ جون ۱۹۹۳ء مقام: لاٹھیا نوالہ، کھڑیانوالہ، چک ۶۱ بیدیا نوالہ ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندگان : مکرم منیر احمد صاحب عابد، مکرم عبدالستار خان صاحب مختصر رپورٹ : تینوں جگہ پر دو مربیان نے عالمی بیعت کے سلسلہ میں کام کا جائزہ لیا.مکرم نصر اللہ صاحب زعیم مجلس انصار اللہ لاٹھیا نوالہ نے بتایا کہ وہ ضلع کی طرف سے چودہ بیعتیں کروا چکے ہیں.

Page 558

۵۳۲ تاریخ : ۱۹ جون ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مقام: اسلام آباد مختصر رپورٹ : دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں مساعی کا جائزہ لیا اور احباب کو عالمی بیعت کے لئے کوششیں تیز کرنے کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۲۰ جون ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مقام : لالیاں ضلع جھنگ تقررپورٹ: اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ اور خصوصاً عالمی بیعت کی طرف توجہ دلائی.میٹنگ عاملہ: میٹنگ عاملہ میں عالمی بیعت کے سلسلہ میں کام کا جائزہ لے کر ہدایات دی گئیں.تاریخ : ۲۲ جون ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مقام: کوٹ بہادر ضلع جھنگ اجلاس عام : اجلاس میں سلائیڈ زیکرد یا بعد میں مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.حاضری قریباً اسی تھی.مقام: چک ۵۶۳ رب ضلع فیصل آباد تاریخ : ۲۳ جون ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مختصر رپورٹ : اجلاس مجلس عاملہ: بعد نماز عصر مجلس عاملہ کے اجلاس میں مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے عالمی بیعت کے سلسلہ میں دعوت الی اللہ کے کام کا جائزہ لیا اور توجہ دلائی.تاریخ : ۲۳ جون ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبد السلام صاحب طاہر مقام : چک ۵۶۵ ر ب ضلع فیصل آباد مختصر رپورٹ : اجلاس مجلس عاملہ: مکرم عبد السلام صاحب طاہر نے مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لیا.دعوت الی اللہ کی طرف خصوصی توجہ دلائی.اجلاس عام : مرکزی نمائندہ نے عالمی بیعت کی اہمیت پر روشنی ڈالی.مجموعی حاضری چونسٹھ تھی.تاریخ : ۲۴ جون ۱۹۹۳ء مرکزی نمائنده: مکرم عبدالستارخان صاحب مقام : امیر پارک گوجرانوالہ مختصر رپورٹ: اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مکرم خان صاحب نے دعوت الی اللہ کی اہمیت و برکات اور زیادہ سے زیادہ پیغام حق پہنچانے اور بیعتیں کروانے کی طرف توجہ دلائی.مجلس مذاکرہ: رات ساڑھے آٹھ بجے سے بارہ بجے تک مجلس مذاکرہ ہوئی.صداقت مسیح پاک ، وفات مسیح ، ظہور امام مہدی علیہ السلام اور دیگر مسائل کے بارہ میں سوالات کے جواب مکرم عبدالستار خان صاحب نے دیئے.

Page 559

۵۳۳ درس: بعد نماز فجر دعوت الی اللہ کی اہمیت پر درس دیا.تاریخ: ۲۵ جون ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبدالستار خان صاحب مقام: شاہدرہ مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں مکرم خان صاحب نے دعوت الی اللہ سے متعلق توجہ دلائی.تاریخ : ۳ جولائی ۱۹۹۳ء مقام: گنڈا سنگھ والا مرکزی نمائندگان : مکرم مقصود احمد صاحب، مکرم جاوید احمد صاحب جاوید سر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس عام شروع ہوا.جس میں دعوت الی اللہ کی طرف خصوصی توجہ دی گئی.حاضری پینتالیس تھی.تاریخ: ۲ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مقام: کریم نگر ضلع فیصل آباد مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ بعد نماز مغرب مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی.مرکزی نمائندہ نے جماعت احمدیہ کا تعارف کروایا اور سوالات کے جواب دیئے.حاضری تینتیس بشمول غیر از جماعت سات تھی.تاریخ : ۲ جولائی ۱۹۹۳ء مقام: اوکاڑہ مرکزی نمائندگان : مکرم عبدالستار خان صاحب، مکرم جاوید احمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء مجالس : بوقت دس بجے صبح مکرم جاوید احمد صاحب جاوید نے زعماء کرام اور ضلعی عاملہ کے اراکین سے دعوت الی اللہ کے بارے میں تفصیلی جائزہ لیا اور ہدایات دیں.مکرم عبدالستار خان صاحب نے دعوت الی اللہ کی اہمیت اور افادیت کے بارہ میں احباب کو آگاہ کیا.خطبہ جمعہ: مکرم جاوید احمد صاحب جاوید نے سورۃ صف کی آخری آیت کی روشنی میں احباب کو ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: ۴ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبدالسلام صاحب طاہر مقام : نصیر پور، ہلال پور، ادرحمه ضلع سرگودھا مختصر رپورٹ : اجلاس مجلس عاملہ: مرکزی نمائندہ نے زعماء کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.اجلاس عام : اجلاس عام میں قیام نماز اور تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی گئی.جلسہ سیرت النبی مکرم عبد السلام صاحب طاہر نے سیرت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی.حاضری سو مرد، پچہتر مستورات.تاریخ : ۸ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا عبدالسلام صاحب طاہر مقام: ڈسکہ کوٹ

Page 560

۵۳۴ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مرکزی نمائندہ نے رفقاء حضرت مسیح موعود کے نمونہ کو پیش کر کے دعوت الی اللہ کے کام میں بھر پور حصہ لینے کی تلقین کی.حاضری انصار چار، خدام چودہ، مستورات پانچ.خطبہ جمعہ: مکرم مولانا صاحب نے خطبہ جمعہ میں اللہ تعالیٰ کے فضلوں کا ذکر کر کے عالمی بیعت میں حصہ لینے کی بھر پور تلقین کی.حاضری چیتر مرد، پچاس مستورات.تاریخ: ۵ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم رحمت اللہ خان صاحب مقام: خانیوال تصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب اجلاس عام میں دعوت الی اللہ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کام کو تیز کرنے کی تحریک کی.تاریخ : ۶ جولائی ۱۹۹۳ء مقام : ما نا نوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر، مکرم منیر احمد صاحب عابد مختصر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس عام میں مرکزی نمائندگان نے دعوت الی اللہ اور تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.حاضری دس تھی.تاریخ : ۷ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ : مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ پاکستان مقام : گیسٹ ہاؤس جماعت احمدیہ کراچی مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ صدر محترم نے فرمایا کہ حضور کے خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۸ مئی بمقام جرمنی میں حضور انور نے ذیلی تنظیموں کے لیے سائنٹیفک طریق پر کام کرنے کے طریق بتائے ہیں.مجلس کراچی حضور انور کے ان ارشادات کے مطابق اپنے کام کو منظم کرے.اس کے بعد صدر محترم نے دعوت الی اللہ کے کام کو مزید آگے بڑھانے کی طرف توجہ دلائی.حاضری پینتیس عہدیداران.تاریخ: 9 جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم مرز انصیراحمد صاحب مقام: سیالکوٹ شہر پھر وہ ضلع سیالکوٹ مختصر رپورٹ : میٹنگ زعماء: صبح دس بجے مکرم ناظم صاحب ضلع سیالکوٹ کی رہائش گاہ پر زعماء کی میٹنگ ہوئی جس میں کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.خطبہ جمعہ: مسجد کے آداب، قیام نماز اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار ۳۵، خدام م اطفال ، لجنات ، ناصرات دس تھیں.تاریخ: 9 جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم رحمت اللہ صاحب مربی سلسلہ مقام: بہاول پور ۱۲ مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ : خطبہ جمعہ میں مکرم رحمت اللہ صاحب نے دعوت الی اللہ کی اہمیت اور عالمی بیعت

Page 561

۵۳۵ کے سلسلہ میں ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: ۱۵، ۱۶ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم رحمت اللہ صاحب مقام : ڈیرہ غازی خان مختصر رپورٹ : میٹنگ زعماء : صبح ۱۰ بجے ڈیرہ غازی خان شہر میں زعماء مجالس کی میٹنگ بلائی.عالمی بیعت کے سلسلہ میں دعوت الی اللہ کے کام کا جائزہ لیا اور ٹارگٹ پورا کرنے کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: ۱۷، ۱۸ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم رحمت اللہ صاحب مقام: راجن پور مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب را جن پور میں اجلاس عام ہوا.مکرم رحمت اللہ صاحب نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی اور بیعتوں کے کام کا جائزہ لیا.تاریخ: ۱۹ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم رحمت اللہ صاحب مقام: مظفر گڑھ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوۂ حسنہ کو پیش کر کے اس کی اہمیت کو واضح کیا گیا.بارش کے با وجود حاضری اچھی رہی.تاریخ : ۱۳ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مقام: دارالذکر لاہور مختصر رپورٹ : میٹنگ مشترکہ: نظامت ضلع کی عاملہ، زعماء اعلیٰ کی عاملہ اور زعماء مجالس کی مشترکہ میٹنگ بعد نماز مغرب منعقد ہوئی.عالمی بیعت کے سلسلہ میں نیز دیگر امور کی طرف ڈیڑھ گھنٹہ تک تفصیلی میٹنگ ہوئی.انصار اللہ کے تحت بیعتوں کے بارہ میں جائزہ لینے پر معلوم ہوا کہ اب تک ایک سو انتالیس بیعتیں ہو چکی ہیں.لجنات اور خدام کے ذریعہ ہونے والی بیعتوں کو شامل کر کے کل تعداد چار سو چھپیں ہو چکی ہے جبکہ بیعتوں کا ٹارگٹ پانچ سو تھا.تاریخ : ۱۸ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبد السلام صاحب طاہر مقام: گوجر خان ضلع راولپنڈی مقررپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.عالمی بیعت کے سلسلہ میں حضورانور کا ارشا دسنانے پر دو مہمانوں نے بیعت کی سعادت حاصل کی.مزید بیعتوں کے لئے پُر زور تحریک کی.حاضری انصارسات ، خدام دس ، اطفال چار، لجنات دو، مہمان دو تھے.بعدۂ عاملہ کا اجلاس بھی ہوا.تاریخ : ۱۹ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مقام : مانگٹ اونچه ضلع حافظ آباد

Page 562

۵۳۶ کر رپورٹ : اجلاس زعماء حلقہ مانگٹ اونچہ : بعد نماز عصر بیت الحمد مانگٹ اونچے میں حلقہ کے زعماء کا اجلاس منعقد ہوا.عالمی بیعت کے سلسلہ میں کام کا جائزہ لیا گیا.اس حلقہ میں خدا تعالیٰ کے فضل سے باسٹھ بیعتیں ہو چکی تھیں جبکہ ٹارگٹ ساٹھ تھا.مزید کے لئے کوشش جاری تھی.تاریخ: ۱۹ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبد السلام صاحب طاہر مقام: راولپنڈی مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ: بعد نماز مغرب زعماء اعلیٰ عاملہ اور زعماء کی عاملہ کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں کارکردگی کا جائزہ لیا گیا.مجلس راولپنڈی کی کل بیعتیں سینتیس ہو چکی ہیں.مزید بیعتوں کی طرف توجہ دلائی گئی اور طریق کار بتایا گیا.تاریخ: ۲۱ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبد السلام صاحب طاہر مقام: واہ کینٹ مختصر رپورٹ: مجلس مذاکرہ: بعد نماز مغرب مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی جو ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہی.مہمانوں کو سوالات کا موقع دیا گیا اور ان کے جواب دیئے گئے.حاضری انصار چھیالیس ، خدام پینتیس، مستورات انتیس، مہمان بارہ تھے.تین مستورات بھی مہمان تھیں.جائزہ دعوت الی اللہ : بعد نماز عشاء عاملہ کا اجلاس ہوا.عالمی بیعت کا جائزہ لیا گیا.سات بیعتیں ہو چکی تھیں.مزید کے لئے کوشش جاری تھی.تاریخ : ۲۲ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبد السلام صاحب طاہر مقام: جہلم مختصر رپورٹ : اجلاس عام و عاملہ: بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.دعوت الی اللہ کے لئے رفقاء حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا سا جذ بہ اور جوش پیدا کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری پینتیس تھی.بعدۂ عاملہ کا اجلاس بھی ہوا.ضلع جہلم میں ہیں بیعتیں ہو چکی تھیں.مزید کے لئے کوشش جاری تھی.تاریخ : ۲۲ جولائی ۱۹۹۳ء مقام: ضلع چکوال مرکزی نمائندگان : مکرم مرز انصیر احمد صاحب، مکرم قاری محمد عاشق صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء مجالس ضلع چکوال : بیت الذکر چکوال میں صبح ساڑھے دس بجے زعماء کے اجلاس کی کاروائی شروع ہوئی.عالمی بیعت کے سلسلہ میں جائزہ لیا گیا.چھتیں بیعتیں ہو چکی تھیں جبکہ ٹارگٹ پندرہ تھا.ابھی مزید کوشش جاری تھی.تاریخ: ۲۳ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبد السلام صاحب طاہر مقام: کھاریاں

Page 563

۵۳۷ مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: دعوت الی اللہ اور عالمی بیعت کے سلسلہ میں خطبہ جمعہ دیا.اجلاس عاملہ: بعد نماز جمعہ عاملہ کا اجلاس ہوا.کار کردگی کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.مقام: اسلام آباد، راولپنڈی تاریخ : ۲۱ تا ۲۷ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: مکرم سلیم احمد صاحب کی کوٹھی میں بعد نماز مغرب مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی.احمدیت کا جامع تعارف پیش کیا گیا.حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پیشگوئیوں کے مطابق ایمان افروز واقعات بیان کئے گئے.شرائط بیعت پڑھ کر سنائی گئیں.اختتام پر چھ بیعتیں ہوئیں.ٹارگٹ اضافہ کے ساتھ پورا ہوا.کل حاضری پچاسی تھی.اجلاس عہدیداران : نماز مغرب وعشاء کے بعد عہدیداران کا اجلاس ہوا.عالمی بیعت کے سلسلہ میں کامیاب دعوت الی اللہ کے طریق بیان کئے گئے.خطاب : مکرم جنرل محمود الحسن صاحب کی کوٹھی پر عالمی بیعت کے سلسلہ میں خطاب کیا گیا.حاضری پینتالیس تھی.مجلس مذاکرہ: مکرم منور احمد صاحب سکوارڈن لیڈر کی کوٹھی پر مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی.اس موقع پر آٹھ بیعتیں ہوئیں.حاضری پینتالیس تھی.راولپنڈی کا ٹارگٹ سو تھا جس میں سے اٹھاسی بیعتیں ہو چکی تھیں.تاریخ : ۲۹ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم تمر داؤ د صاحب کھوکھر مقام : بھان امید علی ورک ختصر رپورٹ : اجلاس عام : تلاوت و نظم کے بعد دعوت الی اللہ اور قرآن کریم کو صحیح تلفظ کے ساتھ پڑھنے کی طرف توجہ دلائی.دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں ہدایات دی گئیں.حاضری انصار پانچ ، خدام چار، چند مستورات تھیں.مقام : ڈیرہ ورکاں ضلع خوشاب تاریخ: ۲۹ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم قمر داؤ د صاحب کھوکھر مختصر رپورٹ اجلاس عام : موجودہ دور میں جماعتی ترقی کے ایمان افروز واقعات بیان کرنے کے بعد دعوت الی اللہ کے کام میں تیزی پیدا کرنے اور قرآن کریم صحیح تلفظ کے ساتھ پڑھنے کی طرف توجہ دلائی گئی.بعد میں مجلس سوال و جواب منعقد کی گئی.تاریخ: ۲۹ جولائی ۱۹۹۳ء مقام : ڈیرہ احمد دین کھنبہ ضلع خوشاب مرکزی نمائندگان مکرم جاوید احمد صاحب جاوید، مکرم عبد الستارخان صاحب مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی: بعد نماز مغرب تلاوت و نظم کے بعد پنجابی میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت بیان کی گئی.دعوت الی اللہ کے طریق بتائے اور ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی گئی.مکرم عبد الستار خان صاحب نے بھی سیرت کے بعض پہلو بیان کئے.اجلاس میں تین مجالس کے نمائندگان شریک ہوئے.مجموعی

Page 564

۵۳۸ حاضری تینتیس تھی.مقام : ڈیرہ زاہد ضلع خوشاب تاریخ: ۲۹ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم جمال الدین صاحب شمس مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس میں حضور انور کی ہدایات بسلسلہ دعوت الی اللہ بیان کیں اور طریق بتائے.تلاوت قرآن پاک صحت کے ساتھ کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.پروگرام رات گیارہ بجے تک جاری رہا.مجموعی حاضری ۳۰ تھی.تاریخ: ۳۰ جولائی ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم جمال الدین صاحب شمس مقام : ڈیرہ رستم ضلع خوشاب مختصر رپورٹ: نماز فجر اور درس: نماز فجر کی ادائیگی کے بعد مَن عَرَف نَفْسَهُ عَرَفَ رَبَّهُ کے موضوع پر درس دیا گیا.روزانہ تلاوت کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری پندر تھی.تاریخ: ۲ ۳ ستمبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس مختصر رپورٹ : شرکت ضلعی اجتماع تاریخ: ۲ ۳۰ ستمبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم حکیم نذیر احمد صاحب ریحان مختصر رپورٹ : شرکت ضلعی اجتماع سانگھڑ تاریخ : ۳ ستمبر ۱۹۹۳ء مقام: کوئٹہ مقام : گوٹھ عبدالغنی ضلع سانگھڑ مقام: شیخو پوره مرکزی نمائندگان : مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور ، مکرم رفیق احمد ثاقب صاحب مختصر رپورٹ: شرکت ضلعی اجتماع شیخو پوره تاریخ : ۶ ستمبر ۱۹۹۳ء مقام کراچی مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس، مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد مؤرخ احمدیت ، مکرم مولا نا محمد اعظم اکسیر صاحب مختصر رپورٹ: شرکت ضلعی اجتماع کراچی ومجلس مذاکرہ.تاریخ : ۷ ستمبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم مرز انصیر احمد صاحب مقام : سمندری مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء تلاوت اور نظم کے بعد سیرت النبی صلی اللہ علیہ السلام کے موضوع پر خطاب کیا.

Page 565

۵۳۹ تاریخ : ۹ ۱۰ ستمبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبدالسلام صاحب طاہر مقام: کھیوہ باجوہ ضلع سیالکوٹ مختصر رپورٹ: جائزہ: بوقت نو بجے مجلس عاملہ کے اجلاس میں کارکردگی کا جائزہ لے کر ضروری ہدایات دیں.اجلاس عام : ۰ استمبر ۱۹۹۳ء کو اجلاس عام میں مکرم عبد السلام صاحب طاہر نے اقامت الصلوۃ اور تلاوت قرآن مجید اور اخلاق حسنہ اپنانے کی طرف توجہ دلائی.حاضری بنتیں تھی.تاریخ : ۱۰ستمبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبد السلام صاحب طاہر مقام: بھا گو وال ضلع سیالکوٹ مختصر رپورٹ : اجلاس عاملہ: ساڑھے گیارہ بجے قبل دو پہر کارکردگی کا جائزہ لیا گیا.خامیوں کو دور کر کے کارکردگی کو بہتر بنانے کی طرف توجہ دلائی گئی.خطبہ جمعہ: خطبہ جمعہ میں رفقاء حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے اعلیٰ نمونوں کی مثالیں پیش کر کے اپنی عملی زندگی بہتر بنانے کی ترغیب دلائی.کل حاضری 19 تھی.تاریخ : ۱۰ستمبر ۱۹۹۳ء مقام: چوہر منڈ اضلع سیالکوٹ مرکزی نمائندہ: مکرم حکیم نذیر احمد صاحب ریحان مختصر رپورٹ : درس: بعد نماز فجر درس کے دوران نماز با جماعت، چندہ جات کی ادائیگی ، نظام خلافت کی اطاعت اور عہدیداران سے تعاون کی تلقین کی گئی.حاضری انصار پندرہ کے علاوہ خدام واطفال بھی شامل تھے.مقام : مانگا و چانگریاں ضلع سیالکوٹ تاریخ : ۱۰ستمبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم حکیم نذیر احمد صاحب ریحان مختصر رپورٹ : با ہمی اختلافات کو مٹانے ، اتحاد و اطاعت کو اپنانے ، چندہ جات کی بروقت ادائیگی ، نظام خلافت کی اطاعت، خلیفہ وقت کے ساتھ ذاتی رابطہ اور دعا کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار چودہ ، خدام واطفال انتالیس، لجنات بائیس کل حاضری پچہتر تھی.تاریخ : ۱۰ستمبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم انعام الرحمن صاحب مقام: کلاس والہ ضلع سیالکوٹ غررپورٹ : اجلاس عام: تلاوت ونظم کے بعد مرکزی نمائندہ نے خلافت کے ساتھ وابستگی ، اطاعت اور قیام نماز جیسے اہم امور کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار دس ، خدام پچھپیں، لجنات تھیں ، کل پیسٹ تھی.تاریخ : ۱۰ستمبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب مختصر رپورٹ: شرکت سالانہ اجتماع ضلع حیدر آباد مقام حیدرآباد

Page 566

۵۴۰ تاریخ : ۴ استمبر ۱۹۹۳ء مقام : لاہور مختصر رپورٹ: لاہور کے چھ مقامات پر مرکزی نمائندگان نے جماعت کا تعارف پیش کیا اور سوالات کے جوابات دیئے.سلطان پورہ لاہور : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر : حاضری احمدی اُنیس، غیر از جماعت تین.ٹاؤن شپ لاہور : مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں : حاضری احمدی چھپیں، غیر از جماعت پینتالیس.مغلپورہ، شمالا مار لاہور: مکرم محمد ظفر اللہ صاحب طاہر : حاضری احمدی پندرہ، غیر از جماعت پانچ.بیت التوحید لاہور : مکرم عبدالسمیع خان صاحب : حاضری احمدی ستائیں ، غیر از جماعت سات.اسلامیہ پارک لاہور : مکرم اقبال احمد صاحب نجم : حاضری احمدی اکیس.ماڈل ٹاؤن لاہور : مکرم محمد یونس صاحب : حاضری احمدی اٹھارہ ، غیر از جماعت دو.تاریخ : ۷ استمبر ۱۹۹۳ء مقام پشاور مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب ، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر ، مکرم مرزا نصیر احمد صاحب مختصر رپورٹ : شرکت ضلعی اجتماع پیشاور تاریخ : ۷ استمبر ۱۹۹۳ء مقام: گوجره مرکزی نمائندگان : مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب ہمکرم مبشر احد کاہلوں صاحب ، مکرم ماسٹرمحمد ابراہیم صاحب حنیف مختصر رپورٹ : شرکت ضلعی اجتماع ٹوبہ ٹیک سنگھ تاریخ : ۷ استمبر ۱۹۹۳ء مقام: مظفر آباد مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا بشیر احمد قمر صاحب مختصر رپورٹ : شرکت ضلعی اجتماع مظفر آباد تاریخ: ۷ استمبر ۱۹۹۳ء مقام: گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان: مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب، مکرم عبدالسلام طاہر صاحب مختصر رپورٹ: شرکت ضلعی اجتماع گوجرانوالہ تاریخ : ۱۷ ۱۸ ستمبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائنده: مکرم حکیم نذیر احمد ریحان صاحب مربی سلسلہ مختصر رپورٹ: شرکت ضلعی اجتماع ضلع تھر پارکر تاریخ : ۲۱ ستمبر ۱۹۹۳ء مقام : ناصر آبا دسندھ مقام : چک ۳۳۲ دھنی دیو ضلع ٹوبہ مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر ، مکرم ظفر احمد صاحب ساہی مختصر رپورٹ : جائزہ: مجلس کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.

Page 567

۵۴۱ اجلاس عام : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں تقریر کی.مکرم ظفر احمد صاحب ساہی نے تربیتی امور کے موضوع پر تقریر کی.کل حاضری ستر تھی.تاریخ : ۲۲ ستمبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مقام: گوجرانوالہ شہر مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: صبح ساڑھے دس بجے وفات مسیح اور ختم نبوت کے موضوع پر تقریر کی.اس کے بعد سیات غیر از جماعت علماء کے ساتھ سوال وجواب کا سلسلہ جاری ہوا جو بہت کامیاب رہا.مجموعی حاضری اکتیس تھی.غیر از جماعت علماء کی تعدا دسات تھی.تاریخ: ۲۴ ستمبر ۱۹۹۳ء مقام: دارالذکر لاہور مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب ، کرم محمد اعظم اکسیر صاحب، مکرم مبشر احمد کاہلوں صاحب مختصر رپورٹ : شرکت ضلعی اجتماع لاہور تاریخ: ۳۰،۲۹ ستمبر ۱۹۹۳ء مقام ملتان مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب ، مکرم عبدالسلام طاہر صاحب مختصر رپورٹ : شرکت سالانہ اجتماع ملتان شہر تاریخ : ۳۰ ستمبر ۱۹۹۳ء مقام: بہاولپور مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب، مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب ، مکرم مولوی جمال الدین صاحب شمس ، مکرم امین احمد طاہر صاحب مختصر رپورٹ : شرکت ضلعی اجتماع بہاولپور تاریخ: ۳۰ ستمبر، یکم اکتو بر۱۹۹۳ء مقام: میرا بھڑ کا ضلع میر پور مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا بشیر احمد قمر صاحب مختصر رپورٹ : شرکت ضلعی اجتماع میر پور تاریخ : ۱۵،۱۴ اکتو بر ۱۹۹۳ء مقام: چک R-93/6 ضلع بہاولنگر مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب، مکرم شیخ مبارک احمد صاحب، مکرم منیر احمد صاحب عابد ، مکرم امین احمد طاہر صاحب مختصر رپورٹ : شرکت ضلعی اجتماع بہاولنگر تاریخ : ۱۵،۱۴ اکتو بر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم صوفی محمد اسحق صاحب مختصر رپورٹ: شرکت ضلعی سالانہ اجتماع رحیم یارخان مقام: رحیم یارخان

Page 568

۵۴۲ تاریخ: ۱۱۵ کتوبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر مختصر رپورٹ : شرکت ضلعی اجتماع اٹک تاریخ: ۱۵ اکتوبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا عبدالسلام طاہر صاحب مختصر رپورٹ: شرکت سالانہ اجتماع ضلع جہلم تاریخ : ۱۵ اکتوبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم مکرم رفیق احمد ثاقب صاحب مختصر رپورٹ: شرکت سالانہ اجتماع ضلع اوکاڑہ تاریخ: ۱۵ اکتوبر ۱۹۹۳ء نررپورٹ: شرکت سالانہ اجتماع ضلع لودھراں تاریخ: ۱۵ اکتوبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم حکیم نذیر احمد ریحان صاحب مختصر رپورٹ: ضلعی سالانہ اجتماع ضلع نواب شاہ تاریخ : ۱۵ اکتوبر ۱۹۹۳ء مقام: اٹک مقام: جہلم مقام: اوکاڑہ مقام: لودھراں مقام : با ندھی ضلع نواب شاہ مقام: چکوال شہر مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مختصر رپورٹ : جائزہ تحریک جدید : مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے نماز جمعہ سے قبل تحریک جدید کے وعدہ جات کی وصولیوں کا جائزہ لیا اور وصولی کی رفتار کو تیز کرنے کی طرف توجہ دلائی.خطبہ جمعہ خطبہ جمعہ میں عمومی تربیت، عالمی بیعت کے ٹارگٹ کے حصول، مالی قربانی کی اہمیت اور ضرورت ، مسجد کی آبادی اور تمام نمازوں میں بہتر حاضری کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۱۶ اکتوبر ۱۹۹۳ء مقام: گولارچی مرکزی نمائنده: مکرم حکیم نذیر احمد یحان صاحب مختصر رپورٹ: شرکت ضلعی سالانہ اجتماع بدین تاریخ : ۱۶ اکتوبر ۱۹۹۳ء مقام: کھاریاں مرکزی نمائندگان مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب مکرم عبدالرشید صاحب فنی بکرم محمداسلم شاد صاحب مختصر رپورٹ: شرکت ضلعی سالانہ اجتماع گجرات تاریخ : ۱۲۰ کتوبر ۱۹۹۳ء مقام : فیصل آباد

Page 569

۵۴۳ مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا ، مکرم عبدالرشید صاحب غنی مختصر رپورٹ : اجلاس عہدیداران مجالس شہر وزعماء اعلی مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا نے شعبہ جات تعلیم ، تربیت اور عمومی کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.مکرم عبد الرشید صاحب غنی نے اصلاح وارشاد اور مالی قربانی کے موضوع پر تقریر کی.حاضری دی تھی.تاریخ : ۲۲،۲۱ اکتوبر ۱۹۹۳ء مقام: اسلام آباد مرکزی نمائندگان : مکرم مولا نا محد اعظم اکسیر صاحب ،مکرم مولا نا عبدالباسط شاہد صاحب مختصر رپورٹ : شرکت ضلعی اجتماع اسلام آباد تاریخ : ۲۲ اکتوبر ۱۹۹۳ء مقام: واہ کینٹ مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نامبشر احمد صاحب کاہلوں مختصر رپورٹ مجلس سوال و جواب: جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب مجلس سوال و جواب دو گھنٹے تک جاری رہی.احمدی احباب کے علاوہ مہمانوں کی تعداد چھ تھی.صبح کو تین نومبائین سے ملاقات ہوئی.نماز جمعہ سے قبل دو مہمانوں کے ساتھ دعوت الی اللہ کی نشست ہوئی.خطبہ جمعہ: مکرم مولا نا مبشر احمد صاحب کاہلوں نے تحریک جدید کے ذریعہ دنیا بھر میں دعوت الی اللہ کے کام کی تفصیل بیان کرتے ہوئے تحریک جدید کے سو فیصد وعدوں کی ادائیگی کی طرف توجہ دلائی.مقام: منڈی مرید کے ضلع شیخوپورہ تاریخ : ۲۲ اکتوبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مختصر رپورٹ : میٹنگ : حلقه نارنگ منڈی کوٹ عبد المالک اور مرید کے کے صدران ، سیکر ٹریان تحریک جدید، زعماء مجالس اور مربیان کرام کے مشترکہ اجلاس میں مرکزی جائزہ بصورت بجٹ ، وعدہ ، وصولی ، بقایا جات اور نئے سال کا ٹارگٹ پیش کیا.اپنے ذمہ داریوں کو پوری طرح مستعدی کے ساتھ ادا کرنے کی طرف توجہ دلائی.خطبہ جمعہ: افراد جماعت کو اپنی تربیت اور تربیت اولاد، دعوت الی اللہ اور مالی قربانی کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۲۲ اکتو بر ۱۹۹۳ء مقام: سیالکوٹ مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب، عبدالسلام طاہر صاحب مختصر رپورٹ : شرکت ضلعی اجتماع سیالکوٹ تاریخ : ۲۲ اکتوبر ۱۹۹۳ء مقام: بیت التوحید علامہ اقبال ٹاؤن لاہور مرکزی نمائندہ: مکرم دین محمد شاہد صاحب مختصر رپورٹ : شرکت ضلعی اجتماع لاہور تاریخ: ۲۲ اکتوبر ۱۹۹۳ء مقام چک چٹھہ

Page 570

۵۴۴ مرکزی نمائندگان مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب، مکرم عبد السلام صاحب طاہر، مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا مختصر رپورٹ : سیالکوٹ سے واپسی پر چک چٹھہ میں حضور کا خطبہ بذریعہ ڈش سنایا گیا.نماز مغرب وعشاء کی ادائیگی کے بعد صدر محترم نے ڈش پر حاضری کا جائزہ لیا.عہدیداران کو اپنی اپنی تنظیم کا جائزہ لینے اور حاضری کوسو فیصد تک پہنچانے کی تلقین کی.تاریخ: ۲۶ اکتوبر ۱۹۹۳ء مقام: مجالس لا ہور مختصر رپورٹ: لاہور کی تین مجالس میں مرکزی نمائندگان نے جماعتی تعارف پیش کیا اور پھر سوالات کے جوابات دیئے.دہلی گیٹ : مکرم نصیر احمد انجم صاحب: حاضری احمدی پچپن ، غیر از جماعت چھ.سمن آباد: مکرم بشیر احمد صاحب قمر : حاضری احمدی چھ ، غیر از جماعت پانچ.بیت التوحید : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر : حاضری احمدی پینتالیس ، غیر از جماعت چھ.تاریخ: ۲۶ اکتوبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم صوفی محمد الحق صاحب مقام : ٹاؤن شپ لاہور مختصر رپورٹ مجلس سوال و جواب: مکرم صوفی صاحب نے نصف گھنٹہ تک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ بیان کرنے کے بعد احمدیت کا تعارف پیش کیا.اس کے بعد سوال وجواب کا سلسلہ شروع ہوا.جو ایک گھنٹہ تک جاری رہا.حاضری احمدی چالیس ، غیر از جماعت اکیس.تاریخ : ۲۸ اکتوبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مقام : بیت النور ماڈل ٹاؤن لاہور مختصر رپورٹ : اجلاس عام : مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ اور نو مبائعین کی تربیت کی طرف خاص توجہ دینے کے لئے طریق بتائے اور کوششوں کو تیز کرنے کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۲۸، ۱۲۹ کتوبر ۱۹۹۳ء مقام را ولپنڈی مرکزی نمائندہ: مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب ، مکرم رفیق احمد ثاقب صاحب ،مکرم مولا نا عبدالسلام طاہر صاحب مختصر رپورٹ: شرکت ضلعی اجتماع را ولپنڈی تاریخ : ۲ دسمبر ۱۹۹۳ء مقام: درحمه ضلع سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم نذیر احمد صاحب ریحان، مکرم منیر احمد صاحب عابد مختصر رپورٹ میٹنگ حلقہ : حلقہ کی میٹنگ اڑھائی بجے بعد دو پہر ہوئی جس میں مجالس کی حاضری سے رہی.دعوت الی اللہ کے کام کا جائزہ لیا.عالمی بیعت کا ٹارگٹ پورا کرنے کی لئے تلقین کی گئی.نماز عصر کے بعد مکرم نذیر احمد صاحب ریحان نے تربیتی درس دیا.دُعا کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا.

Page 571

۵۴۵ تاریخ : ۳ دسمبر ۱۹۹۳ء مقام: گوجرانوالہ مرکزی نمائندگان : مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی قائمقام صدر، مکرم عبدالسلام صاحب طاہر مختصر رپورٹ میٹنگ ضلعی عاملہ: ساڑھے دس بجے صبح مجلس عاملہ ضلع کا اجلاس زیر صدارت مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی منعقد ہوا.تلاوت قرآن کریم کے بعد عہد دہرایا گیا.اجلاس ساڑھے بارہ بجے دن تک جاری رہا.اجلاس میں مجلس کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور ہدایات دی گئیں.خطبہ جمعہ: مکرم مولا نا عبد السلام طاہر صاحب نے عملی نمونہ کی ضرورت اور اہمیت پر زور دیا.مجموعی حاضری دوسو پچاس تھی.نماز جمعہ کے بعد پانچ مگر ان حلقہ جات نے اپنے اپنے کام کی تفصیل بیان کی.صدر صاحب نے عالمی بیعت کے ٹارگٹ کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: ۵ دسمبر ۱۹۹۳ء مقام : لاہور مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر ، مکرم عبدالرشید صاحب غنی مختصر رپورٹ میٹنگ زعماء اعلیٰ : بعد نماز مغرب دارالذکر لاہور میں مکرم عبدالرشید صاحب غنی کی صدارت میں تلاوت اور دعا کے ساتھ زعماء اعلیٰ کا اجلاس منعقد ہوا.مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد نے دعوت الی اللہ کے امور کا عمومی جائزہ لیا اور ہدایات دیں.مکرم قائد صاحب مال نے حالات حاضرہ کے تقاضا کے طور پر حصول ٹارگٹ دعوت الی اللہ اور مالی امور کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۷ دسمبر ۱۹۹۳ء مقام: حافظ آباد مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا.دعوت الی اللہ، کسوف و خسوف کے زیر عنوان تقریر ہوئی.حاضری ستر تھی.اجلاس عاملہ: اجلاس عام کے بعد اجلاس عاملہ ہوا جس میں دعوت الی اللہ کے کام لے کر ہدایات دیں.مجلس سوال و جواب مجلس سوال و جواب کا بھی انعقاد ہوا.تاریخ : ۸ دسمبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر مقام چک چٹھہ شقر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز ظہر اجلاس عام ہوا.مرکزی نمائندہ نے کسوف وخسوف کے نشان پر تقریر کی.حاضری چالیس تھی.اجلاس عاملہ : عاملہ کے اجلاس میں کام کا جائزہ لیا گیا.حاضری ممبران گیارہ تھی.تاریخ : ۱۳ دسمبر ۱۹۹۳ء مقام چک ۸۴ ج - ب سرشمیر روڈ ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب قائد ایثار

Page 572

۵۴۶ مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس : بعد نماز مغرب وعشاء اجلاس کا تلاوت وعہد کے ساتھ آغاز ہوا.مکرم ثاقب صاحب نے حضور انور کے خطبہ بذریعہ ڈش میں حاضری ، مالی قربانی، نظام کی پابندی ، عہدیداران کی اطاعت، صحت تلفظ کے ساتھ قرآن کریم کی تلاوت کی طرف توجہ دلائی.مجموعی حاضری ایک سو پینتیس تھی.مقام: چک ۸۸ حسیانه ضلع فیصل آباد تاریخ : ۱۳دسمبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم جاوید احمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ تربیتی اجلاس: نماز مغرب و عشاء کے بعد قرآن کریم کی تلاوت سے اجلاس کی کاروائی کا آغاز ہوا.مکرم جاوید احمد صاحب جاوید نے دور حاضر میں جماعت احمدیہ کی ذمہ داریاں، نیا ٹارگٹ عالمی بیعت کو حاصل کرنے کی کوشش اور خطبہ بذریعہ ڈش میں معیاری حاضری کی طرف توجہ دلائی.حاضری ایک سو تین رہی.تاریخ : ۱۳ دسمبر ۱۹۹۳ء مقام : چک ۸۹ رتن ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا عبدالسلام صاحب طاہر مربی سلسلہ مختصر رپورٹ : اجلاس عام : نماز مغرب وعشاء کے بعد اجلاس عام ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مرکزی نمائندہ نے احمدیت کا غلبہ اور ہماری ذمہ داریاں پر تقریر کی کل حاضری اکانوے تھی.تاریخ : ۱۴ دسمبر ۱۹۹۳ء مقام: مجالس لاہور مختصر رپورٹ : مرکزی نمائندگان نے لاہور کی مندرجہ ذیل مجالس میں جماعتی تعارف کروایا اور سوالات کے جواب دیئے.سمن آبا دلاہور : مکرم نصیر احمد صاحب انجم : حاضری نواحمدی ، اور چھ مہمان ریلوے کواٹر ز لاہور: مکرم میر عبدالباسط صاحب : حاضری گیارہ احمدی، نومہمان.ٹاؤن شپ لاہور : مکرم رحمت اللہ خان صاحب : حاضری چھپیں احمدی اور ستر ہ مہمان.بھائی گیٹ لاہور: مکرم ظفر اقبال صاحب ساہی: حاضری دس احمدی اور تین مہمان.اقبال ٹاؤن لاہور : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر : حاضری چار احمدی اور تین مہمان.تاریخ : ۱۴ دسمبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبد السلام صاحب طاہر مقام : مرید کے منتصر رپورٹ: تربیتی جلسہ عام : تلاوت و نظم کے بعد بوقت عشاء مرکزی نمائندہ نے موجودہ حالات میں ہماری ذمہ داریوں اور تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.حاضری ۴۶ رہی.تاریخ:۱۶، ۱۷ دسمبر ۱۹۹۳ء مقام: جہلم مرکزی نمائندہ: مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب مختصر رپورٹ: نماز تہجد : ۱۷ دسمبر کو جہلم شہر میں نماز تہجد باجماعت ادا کی.نماز فجر کے بعد درس دیا.

Page 573

۵۴۷ میٹنگ زعماء مجالس : ساڑھے گیارہ بجے قبل دو پہر زعماء مجالس کی میٹنگ ہوئی.چھ مجالس کے نمائندگان شامل ہوئے.مرکزی نمائندہ نے مجالس میں ہونے والے تربیتی امور کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.اسی طرح جہلم شہر کی مجلس کا بھی جائزہ لیا اور ہدایات دیں.تاریخ: ۱۷ دسمبر ۱۹۹۳ء مرکزی نمائندہ : مکرم انعام الرحمن صاحب مقام: کھاریاں مختصر رپورٹ: نماز جمعہ : مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اقتباسات سنا کر تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.دورہ جات پر حضور انور کا اظہار خوشنودی تربیتی دورہ جات کی تفصیلی رپورٹیں حضرت خلیفتہ مسیح الرابع کی خدمت میں صدر محترم کی طرف سے با قاعدگی کے ساتھ بھجوائی جاتی رہیں جن پر حضور انور نے اپنی خوشنودی کا اظہار فرمایا.چنانچہ ماہ جولائی ۱۹۹۳ء میں تربیتی دوروں کی رپورٹ پر حضور نے ۲۰ ستمبر ۱۹۹۳ء کو تحریر فرمایا: الحمد لله - جزاكم الله احسن الجزاء في الدنيا والآخره ١٩٩٤ء عشرہ دعوت الی اللہ ۲۱ جنوری تا ۳۰ جنوری ۱۹۹۴ء قیادت اصلاح وارشاد زیر ہدایت مجالس کو ۲۱ سے ۳۰ جنوری ۱۹۹۴ء کو عشرہ دعوت الی اللہ منانے کی درخواست کی گئی اس عشرہ کی اصولی ہدایات اور تفصیلی پروگرام کچھ اس طرح تھا.اصولی ہدایات (۱) عشرہ کے ہر دن کا آغاز نماز تہجد سے کیا جائے.جمعہ کے دنوں میں تہجد باجماعت ادا کی جائے.اور اس نماز میں ٹارگٹ کے حصول کے لئے اپنے اپنے زیر دعوت دوستوں کے لئے دعائیں کی جائیں.(۲) اواخر جنوری میں ٹارگٹ کا نصف پورا ہو جانا چاہئیے.اس کے لئے بھر پور کوشش کی جائے.(۳) ہر دن کے اختتام پر مقامی زعیم صاحب یا اُن کے نمائندہ داعیان سے اس دن کی کارگزاری کی رپورٹ حاصل کریں اور پورے عشرہ کی مجموعی رپورٹ مرتب کر کے مرکز بھجوائیں.(۴) عشرہ کے پہلے روز مقامی اور ضلعی عاملہ اسے کامیاب بنانے کے لئے عملی پروگرام بنا ئیں.(۵) اس عشرہ میں اپنا ٹارگٹ حصول پھل حاصل کرنے والے داعیان کے اسماء دعا کی غرض سے حضور انور کی خدمت میں ارسال کئے جائیں.

Page 574

۵۴۸ تفصیلی پروگرام ۲۱ جنوری بروز جمعه: (() نماز تہجد با جماعت.انصار کی حاضری سو فیصد کرنے کی کوشش کی جائے اور ٹارگٹ کے حصول کے لئے خصوصی دعائیں کی جائے.(ب) نماز فجر کے بعد سورۃ نحل کی آیت ادع الی سبیل ربک......کا درس (۱۳) (ج) درخواست کی جائے کہ خطبہ جمعہ دعوت الی اللہ کے موضوع پر ہو اور خطبہ ثانیہ میں حضور انور کا ارشاد سنایا جائے.جولف ہذا ہے تا عمل کرنے کی تحریک موثر ہو.( د ) خطبہ ڈش انٹینا کے سلسلہ میں زیر دعوت احباب میں سے انصار کوشش کریں کہ کم از کم پانچ پانچ کوضرور ساتھ لائیں.مناسب ہوگا کہ خطبہ کے آخر میں مختصر ٹی پارٹی کا انتظام کیا جائے.۲۲ جنوری بروز ہفتہ: (۱) نماز فجر کے بعد سورۃ توبہ کی آیت (۳۸ تا ۴۸ ) الفروا في سبيل الله تفسیر صغیر سے درس دیا جائے.(ب) سب انصار اپنے ہاں اپنے دوست احباب ، رشتہ داروں کو بلا کر گفت گو بسلسلہ دعوت الی اللہ کریں.(ج) مغرب کے بعد سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں دعوت الی اللہ پر درس دیا جائے.۲۳ جنوری بروزاتوار: (۱) نماز فجر کے بعد درس سورۃ توبہ کی آیت نمبر ۱۲۰ تا ۱۲۲ (ب ) مجلس بزم ارشاد منعقد کی جائے جس میں وفات مسیح پر گفتگو اور دعوت الی اللہ کے تجربات بیان کئے جائیں.( ج ) ہر داعی الی اللہ اس روز دس نئے افراد سے رابطہ قائم فرمائے.۲۴ جنوری بروز سوموار : (۱) نماز فجر کے بعد درس از سورۃ حج کی آخری آیت.تفسیر کبیر جلد ششم صفحه ۱۰۵ تا ۱۱۰ (ب) ہر ناصر اس دن آڈیو ویڈیو سے بھر پور استفادہ کرے.گویا یوم آڈیو ویڈیو منایا جائے.( ج ) مغرب کے بعد امکان نبوت کے دلائل پر درس دیا جائے.۲۵ جنوری بروز منگل: (۱) فجر کے بعد درس سورۃ قیامت کے پہلے رکوع میں سے.(ب) اس روز تمام داعیان اپنے اپنے زیر دعوت دوستوں کے لئے حضور انور کی خدمت میں دعائیہ خطوط لکھیں.( ج ) مغرب کے بعد ان لمهدينا ايتين.....حدیث کا درس حدیقۃ الصالحین میں سے.( د ) مجلس سوال و جواب کا انعقاد ہو.۲۶ جنوری بروز بدھ : (۱) نماز فجر کے بعد درس سورۃ فرقان کی آیت جاهـدهـم بــه جـهـادًا كبيراً کا.تفسیر کبیر جلد ششم صفحه ۵۱۱ تا ۵۱۲ ( ب ) اجلاس عام کا انعقاد ہو جس میں دعوت الی اللہ کے ایمان افروز واقعات سنائے جائیں.۲۷ جنوری بروز جمعرات : (۱) درس نماز فجر کے بعد سورہ مائدہ آیت نمبر ۶۸ کا درس دیا جائے.(ب) جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم.موضوع مذہبی رواداری اور آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم.مناسب ہو تو معززمہمانوں

Page 575

۵۴۹ کو بھی اس موضوع پر اظہار خیال کی دعوت دی جائے.( ج ) ہر ناصر اپنے زیر دعوت دوستوں میں سے دس دس کو اس جلسہ میں شریک کرے.(د) جلسہ کے بعد سوال و جواب کی مجلس ہو اور مہمانوں کی مناسب تواضع کی جائے.۲۸ جنوری بروز جمعہ : (۱) آج کی نماز تہجد اور فجر میں زیر دعوت احباب کے لئے نام لے کر خصوصی دعائیں کی جائیں.(ب) درخواست کی جائے کہ خطبہ جمعہ میں موضوع دعوت الی اللہ اور موجودہ ٹارگٹ رکھا جائے.( ج ) ڈش سنٹر پر زیادہ مہمانوں کو لانے کے لئے داعیان کے نام حضور انور کی خدمت میں بغرض دعا بھجوائیں.۲۹ جنوری بروز ہفتہ: (۱) نماز فجر کے بعد درس سورۃ آل عمران کی آیت نمبر ۱۰۳ تا ۱۸۰ کا دیا جائے.( ب ) ٹارگٹ کا نصف حاصل کرنے کے لئے اپنی رفتار کا جائزہ لیا جائے اور کوشش کی جائے کہ ان آخری دو دنوں میں تمام انصار کو پھل مل جائیں.(ج) پھل حاصل کرنے والے دوستوں کی اسم وار فہرست حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کو بھجوائی جائے.(د) نماز مغرب کے بعد ملفوظات میں سے دعوت الی اللہ کے اقتباسات سنائے جائیں.۳۰ جنوری بروز اتوار: (۱) درس فجر کے بعد سورۃ نصر کا.تفسیر کبیر جلد دهم صفحه ۴ ۴۸ تا ۴۹۴ ( ب ) ہر داعی اس روز کم از کم ایک پھل حاصل کرے.سٹینڈنگ کمیٹی برائے رشتہ ناطہ انٹرنیشنل مجلس شوری ۱۹۹۳ء منعقدہ یو کے میں ایک تجویز رشتہ ناطہ کے مسائل کے بارہ میں پیش ہوئی تھی.اس تجویز پر فیصلہ ہوا کہ ایک سٹینڈنگ کمیٹی مقرر کر دی جائے جو ان مسائل پر غور کر کے اپنی سفارشات پیش کرے.حضرت خلیفہ اسیح الرابع نے ارشاد فرمایا کہ اس کمیٹی میں ذیلی تنظیموں کا ایک ایک نمائندہ بھی شامل کر لیا جائے.مکرم وکیل الا علی تحریک جدید نے حضور کے اس ارشاد سے (۱ جنوری ۱۹۹۴ء کو مطلع کرتے ہوئے مجلس کا نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست کی.صدر محترم نے مکرم پر و فیسر عبدالرشید غنی صاحب قائد مال کو نمائندہ مقرر کیا.ناظمین اضلاع و زعمائے اعلیٰ کی میٹنگ ناظمین اضلاع و زعمائے اعلیٰ کی میٹنگ ۴ فروری ۱۹۹۴ء کو منعقد ہوئی.صدر مجلس مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے صدارت کی.اس اجلاس میں مرکزی قائدین نے اپنے اپنے شعبہ جات کی ہدایات دیں.صدر محترم نے اپنے خطاب میں مندرجہ ذیل امور کی طرف خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی.(۱) مقامی عاملہ کے اجلاس منصوبہ بندی اور غور وخوض کے ساتھ منعقد ہوں.(۲) ضلعی سالانہ اجتماعات کے علاوہ تربیتی جلسے بھی منعقد ہوں.(۳) قیام نماز ، روزه ، تلاوت اور صدقات پر خاص توجہ ہو.(۴) حقیقی داعیان کی تعداد کو بڑھا ئیں اور اپنے تعلقات وسیع کریں.جتنی محنت ہو رہی ہے جتنا خرچ ہو رہا ہے، اتنا فائدہ نہیں اٹھایا جا رہا.زیارت مرکز پر زور دیں.دعوت الی اللہ کے کام اور اس کے نتائج کے

Page 576

۵۵۰ کوائف با قاعدگی سے مرتب کریں اور اس کو مد نظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کریں.چندوں کی بروقت اور مکمل ادائیگی.قیادت تعلیم القرآن مجلس انصار اللہ بابت فروری ۱۹۹۴ء ناظمین و زعماء کو بذریعہ سرکلر اس امر کی طرف توجہ دلائی گئی کہ نماز تراویح میں قرآن کریم سنانے کے لئے جو قاری صاحب تشریف لائے ہوئے ہیں، اُن سے رابطہ کر کے قرآن کریم صحت سے پڑھانے کی کلاس کا اہتمام فرماویں.اس مقصد کے لئے نظارت اصلاح و ارشاد مرکزیہ سے حفاظ کرام کی فہرست حاصل کر کے فرداً فرداً متعلقہ ناظمین کو خطوط تحریر کئے گئے.ادائیگی ڈش انٹینا حضور انور کے ارشاد پر مجلس انصار اللہ مرکزیہ نے بذریعہ وکیل اعلیٰ صاحب ۱۶ مارچ ۱۹۹۴ء کو پچاس ہزار روپے ڈش انٹینا کے لئے ادائیگی کی.خرید زمین جلسه گاه لندن مجلس انصار اللہ پاکستان نے وکیل المال ثانی تحریک جدید کو خرید زمین جلسہ گاہ لندن کے لئے ۹ مارچ ۱۹۹۴ء کو تین لاکھ روپے کی ادائیگی کی.خرید سیکھے برائے اسیران راہ مولیٰ مجلس انصار اللہ پاکستان نے اسیران راہ مولیٰ کے لئے پنکھوں کی خرید کی غرض سے سے مئی ۱۹۹۴ ء کو مکرم ناظر صاحب اعلیٰ کے ذریعہ دس ہزار روپے کی ادائیگی کی.وفات حضرت مولانا محمد حسین صاحب رفیق حضرت مسیح موعود حضرت مولوی محمد حسین صاحب رفیق حضرت مسیح موعود علیہ السلام ۱۹ جون ۱۹۹۴ء کو رحلت فرما گئے.إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ - آپ ۱۹۰۲ء میں حضرت مسیح موعود کی بیعت سے مشرف ہوئے.پاک و ہند کے مختلف شہروں میں دعوت الی اللہ کا فریضہ نہایت کامیابی سے ادا کیا.آپ مجلس عاملہ مرکز یہ میں ۱۹۸۶ء سے ۱۹۸۹ء تک اور پھر مجلس عاملہ پاکستان میں وفات تک رُکنِ خصوصی رہے.آپ کی وفات پر مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان نے مندرجہ ذیل قرار داد تعزیت منظور کی.اک زماں کے بعد نسیم رحمت کے جھونکے آئے اور روحانی بہار کی خوشخبری لے کر ایک پاک وجود مبعوث ہوا.یہ عہد خوش قسمت تھا اور اس عہدِ بہار سے براہ راست م مستفیض ہونے والے خوش قسمت وجود تھے اور یہ سعادت تو نصیبوں سے ملا کرتی ہے.

Page 577

۵۵۱ ایسے ہی ایک خوش نصیب جنہوں نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مبارک وجود سے برکت پائی، پارس ہوئی اور ایک عالم کو برکت بانٹی ، حضرت مولوی محمد حسین صاحب سبز پگڑی والے تھے.آپ ۱۹۰۲ء میں پہلی بار بیعت سے مشرف ہوئے اور پھر تقریباً پچاس بار دستی بیعت کی سعادت ہوئی.۱۹۲۳ء میں آپ نے زندگی وقف کر کے حضرت اقدس بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ کے روحانی مجاہدین میں شمولیت اختیار کی اور ایک طویل عمر خدمات دینیہ بجالا کر آخری سانس تک اس عہد کو نبھاتے رہے.آپ برصغیر کے مختلف شہروں اور پھر قیام پاکستان کے بعد جہلم اور گجرات میں پورے اخلاص اور بے لوث جذبہ سے دعوت الی اللہ کا فریضہ سرانجام دیتے رہے.شدھی کی تحریک اور کشمیر میں بھی خدمت دین بجالانے کی سعادت نصیب ہوئی.ایک طویل مدت تک آپ نے نظارت اصلاح و ارشاد مقامی کے تحت کام کر کے جماعتوں کو بیدار کیا.آپ نہایت دلنشیں پیرائے میں مؤثر تقریر فرماتے.آپ ایک ایسے محبوب مقرر تھے جو سادہ بیان کے باوجود دلوں میں اُتر جاتے تھے.آپ غیر معمولی قوت حافظہ کے مالک تھے حتی کہ بڑھاپے کے باوجود آخری ایام میں بھی حافظہ قابلِ رشک تھا.آپ کو یہ غیر معمولی اعزاز حاصل تھا کہ آپ نے ۱۹۸۷ء میں حضرت سیّدہ امۃ الحفیظ بیگم صاحبہ ” دختِ کرام“ اور ۱۹۸۸ء میں حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب کی نماز جنازہ ربوہ میں سید نا حضرت خلیفۃ اسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشادِ مبارک پر پڑھائی.اس کے علاوہ ۱۹۸۳ء میں سید نا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو آسٹریلیا جانے کی دعوت دی اور بیت الہدی کے سنگ بنیاد کی تقریب میں آپ کو بھی شریک فرمایا.۱۹۸۹ء میں صد سالہ جشن تشکر کے سال حضرت سیّد نا خلیفہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو خاص طور پر لندن آنے کی دعوت دی اور اس تاریخ ساز جلسہ سالانہ میں آپ کو سٹیج کے اوپر کرسی پر بٹھا کر حضور انور نے ارشاد فرمایا: آپ سب خوش نصیب ہیں جنہوں نے اس سے قبل کسی رفیق کو نہیں دیکھا کہ وہ آج حضرت بانی سلسلہ کے ایک رفیق کو اپنی جسمانی آنکھوں سے بھی دیکھ رہے ہیں.“ پھر فرمایا: یہ حضرت بانی سلسلہ کو دیکھنے والے تبرکات میں سے ایک ہیں.“ آپ کو ۱۹۹۱ء میں قادیان کے تاریخی جلسہ سالانہ میں بھی شمولیت کی سعادت نصیب ہوئی.آپ مجلس عاملہ انصار اللہ مرکزیہ کے ۱۹۸۶ء تا ۱۹۸۹ء رکن خصوصی رہے.بعدازاں

Page 578

۵۵۲ وفات تک آپ مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کے رکن خصوصی تھے.( ۱۹۹۰ ء تا ۱۹۹۴ء) اس طرح بفضل اللہ تعالیٰ ایک لمبا عرصہ خدمات دینیہ کی تو فیق پا کر ایک سو ایک سال کی عمر میں آپ مورخہ ۱۹ جون ۱۹۹۴ء کو رات ساڑھے دس بجے اپنے مولائے حقیقی سے جاملے.ہم اللہ ہی کے لئے ہیں اور اُسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں.“ اللہ تعالیٰ حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کے اس رفیق کو جنت میں اعلیٰ علیین میں جگہ عطا فرمائے اور وہ برکت جوانہوں نے پائی تمام جماعت میں نسلاً بعد نسل جاری وساری رہے اور اللہ تعالیٰ مجلس انصار اللہ کے اراکین کو اُن کے نقش قدم پر چلائے اور ان کے اس رنگ میں رنگین کرے جو انہوں نے اپنے پیارے آقا سے حاصل کیا.اس المناک وفات پر مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان اور تمام ممبران انصار اللہ پاکستان حضرت خلیفہ اسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ اور حضرت مولوی صاحب کے اعزاواقرباء سے خصوصاً اور تمام احباب جماعت سے عموماً گہرے غم اور دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں کہ یہ ایک جماعتی صدمہ ہے.بع خدا رحمت کند ایں عاشقانِ پاک طینت را (۱۳) عالمی بیعت کے سلسلہ میں مساعی اور حضور انور کے ارشاد مبارک محترم صدر مجلس کی طرف سے ۱۳ فروری ۱۹۹۴ء کو لکھی ہوئی رپورٹ بابت بیعت تین سو چھپیس افراد کے پیش ہونے پر فرمایا : الحمد الله اللهم زد و بارک و ثبت اقدامھم.ابھی تو بہت سفر باقی ہے اور دن ڈھلنے لگا ہے.“ اسی طرح عالمی بیعت کے بعد حضور انور نے ۱۸ اگست ۱۹۹۴ء کولندن سے مندرجہ ذیل خط صدر محترم کے نام تحریر فرمایا : اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال عالمی بیعت کے موقع پر مجلس انصار اللہ پاکستان کو اڑھائی ہزار سے زائد بیعتیں پیش کرنے کی توفیق ملی ہے.الحمد لله، اللهم زد و بارک و ثبت اقدامهم جزاكم الله تعالى احسن الجزاء.امسال آپ نے اللہ تعالیٰ کے فضل سے کئی گنا آگے بڑھنا ہے.دوگنا تو آپ نے بہر حال ہونا ہے لیکن آپ کی استعداد میں اس سے بہت زیادہ ہیں.خدا کرے کہ امسال مجلس انصار اللہ پاکستان دس ہزار سے آگے بڑھنے کی سعادت پائے.نو بیعت کنندگان کی تربیت کی طرف خصوصی توجہ دیں.انہیں با شمر داعی الی اللہ بنا دیں اور تبلیغی مہمات میں شامل کریں.

Page 579

۵۵۳ جب یہ تبلیغ کریں گے تو خود بخود ان کی تربیت ہو گی.اب جلد پر حکمت پروگرام بنا کر کام شروع کر دیں.شروع سال سے بھر پور آغاز کریں گے تو سال کے آخر عظیم الشان کامیابیوں کے حصول کی توفیق پائیں گے.اللہ آپ کا حامی و ناصر ہوا ور نمایاں خدمات کی توفیق بخشے.صد ساله جشن نشان کسوف و خسوف نشان کسوف وخسوف کے سوسال پورے ہونے پر مجالس میں قریباً ڈیڑھ سو قابل ذکر جلسے منعقد ہوئے جن میں بکثرت مہمانوں اور احمدی احباب نے شرکت کی.اس موقع پر مجلس کی طرف سے خصوصی کتاب دو عظیم آسمانی نشان ( مرتبہ مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر قائد اصلاح وارشاد ) پانچ ہزار کی تعداد میں شائع کی گئی اور ماہنامہ انصار اللہ کا خصوصی نمبر بھی شائع کیا گیا.علاوہ ازیں مرکز کی تحریک و تعاون سے چودہ سیمینار خصوصی طور پر منعقد کئے گئے.جن میں درج ذیل موضوعات پر تقاریر ہوئیں.۱- پیشگوئی کسوف و خسوف ۲- نشان کسوف و خسوف - - نشان کسوف و خسوف واقعات کی روشنی میں پیشگوئی کسوف و خسوف سائنس کی روشنی میں مقام سیمینار کو بینز ز اور چارٹوں کے ساتھ سجایا جاتا رہا.ان سیمینارز میں علماء نے شرکت کی.مجموعی طور پر ایک ہزار ایک سوچھ مہمانوں اور ایک ہزار پانچ سو انہیں احمدی دوستوں نے شرکت کی.دوران پروگرام دس بیعتیں بھی ہوئیں.سیمینارز کی تفصیل درج ذیل ہے.ا.مؤرخہ ۱۷ جولائی ۱۹۹۴ء بعد نماز عشاء بمقام گوجر خان مقررین: مکرم مولانا دین محمد صاحب شاہد مکرم مولانا صوفی محمد اسحاق صاحب - مکرم مرزا انصیر احمد صاحب حاضری مهمان : ۲۵ احمدی : ۶۰ ۲ مورخہ ۷ جولائی ۱۹۹۴ ء بعد نماز مغرب وعشاء بمقام کھاریاں مقررین : مکرم مولا نا مبشر احمد صاحب کا ہلوں.مکرم سمیع اللہ صاحب زاہد حاضری مهمان : ۲۰ احمدی : ۲۵ ۳.مؤرخہ ۲۲ جولائی ۱۹۹۴ء بعد نماز مغرب وعشاء بمقام چک ۲۷۵ کرتار پورضلع فیصل آباد مقررین : مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد مکرم مولا نا نصر اللہ خاں صاحب ملہی.حاضری مهمان : ۲۵ احمدی : ۱۵ ۴.مورخہ ۲۲ جولائی ۱۹۹۴ء بعد نماز مغرب وعشا بمقام چک ۲۷۶ گوکھو وال ضلع فیصل آباد

Page 580

۵۵۴ مقررین : مکرم مرز انصیر احمد صاحب.مکرم انعام الرحمن صاحب حاضری مهمان : ۲۵ احمدی: ا ۵ - مورخه ۱۸ اپریل ۱۹۹۵ء بعد نماز مغرب و عشاء بمقام چک ۲۱۹ گنڈا سنگھ ضلع فیصل آباد مقررین : مکرم مولا نا نظام الدین صاحب مہمان.مکرم مولانا نصر اللہ خان صاحب ملہی حاضری مہمان : ۱۲ احمدی : ۵۴ ۶.مورخہ یکم مئی ۱۹۹۵ ء بعد نماز مغرب و عشاء بمقام اسلام آباد مقرر : مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور حاضری مهمان : ۹۰ احمدی : ۱۱۰ ۷.مؤرخہ ۲۹ اپریل ۱۹۹۵ء بعد نماز جمعه بمقام مسجد سول کوارٹرز پشاور مقررین : مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب ( پیشگوئی کسوف و خسوف) مکرم جمیل الرحمن صاحب رفیق (کسوف و خسوف اور سائنسی تحقیقات مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب ( نشان کسوف و خسوف واقعات کی روشنی میں ) احمدی : ۷۸ حاضری مہمان : ۳ مورخه ۱۲ مئی ۱۹۹۵ء بعد نماز عصر بمقام دارالذکر لاہور زیر صدارت مکرم جنرل ناصر احمد صاحب مقررین : مکرم محمد الدین صاحب ناز ( پیشگوئی کسوف و خسوف ) مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب (کسوف و خسوف اور سائنسی تحقیقات ) مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر ( نشان کسوف و خسوف واقعات کی روشنی میں حاضری ایک دوست نے بیعت کی مهمان : ۳۳ احمدی : ۱۳۶ ۹.مورخہ ۲ امئی ۱۹۹۵ء بعد نماز مغرب وعشاء بمقام ماڈل ٹاؤن لاہور زیر صدارت مکرم جنرل (ریٹائرڈ) ناصر احمد صاحب مقررین: مکرم محمد الدین صاحب ناز ( پیش گوئی کسوف و خسوف ).مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب (کسوف و خسوف اور سائنسی تحقیقات مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر ( نشان کسوف و خسوف واقعات کی روشنی میں) حاضری مهمان : ۹۹ احمدی : ۲۰۰ ۹ ا حباب نے بیعت کی ۱۰.مؤرخہ ۲۷ مئی ۱۹۹۵ ء بعد نماز مغرب بمقام را ولپنڈی (BEST WESTERN HOTEL) مقررین مکرم محمد اسلم صاحب منگلا ( پیش گوئی کسوف و خسوف ) مکرم جمیل الرحمن صاحب رفیق (کسوف و خسوف اور سائنسی تحقیقات ) مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر ( نشان کسوف و خسوف واقعات کی روشنی میں )

Page 581

حاضری مهمان : ۳۱۹ احمدی : ۱۳۳ ۱۱.مؤرخہ ۳ جون ۱۹۹۵ء بعد نماز مغرب بمقام کلفٹن کراچی مقررین : مکرم جمیل الرحمن صاحب رفیق ( پیش گوئی کسوف و خسوف ) مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب (کسوف و خسوف اور سائنسی تحقیقات ) محمد اعظم صاحب اکسیر ( نشان کسوف و خسوف واقعات کی روشنی میں ) زیر صدارت حضرت اللہ صاحب پاشا حاضری مهمان ۸۰ احمدی : ۹۰ ۱۲.مؤرخہ ۴ جون ۱۹۹۵ء بعد نماز مغرب بمقام دار الصدر کراچی زیر صدارت مکرم چوہدری احمد مختار صاحب امیر کراچی مقررین: مکرم جمیل الرحمن صاحب رفیق ( پیش گوئی کسوف و خسوف ) مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب (کسوف و خسوف اور سائنسی تحقیقات ) مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر ( نشان کسوف و خسوف واقعات کی روشنی میں ) حاضری مهمان : ۱۵۰ احمدی: ۱۰۰ ۱۳.مورخہ ۷ جون ۱۹۹۵ بمقام مسجد نور کراچی بعد نماز مغرب مقرر: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر ( نشان کسوف و خسوف) حاضری مہمان : ۱۱۱ ۱۴ مورخہ ۹ جون ۱۹۹۵ ء بعد نماز مغرب احمدی: ۱۵۱ بمقام دار لذکر لاہور زیر صدارت مکرم چوہدری حمید نصر اللہ صاحب امیر لاہور مقررین : مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی (کسوف و خسوف اور سائنسی تحقیقات ) مکرم جمیل الرحمن صاحب رفیق پیش گوئی کسوف و خسوف ) مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر ( نشان کسوف و خسوف واقعات کی روشنی میں ) حاضری ر مہمان : ۱۱۰ احمدی: ۹۷ سید نا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع کی حوصلہ افزائی مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد نے کسوف خسوف کے سلسلہ میں مجلس انصاراللہ پاکستان کی مساعی کا ایک مختصر خا کہ حضورانور کی خدمت میں بغرض اطلاع ودعا تحریر کیا.جس کے جواب میں حضور انور نے رقم فرمایا : آپ کی رپورٹ بسلسلہ کسوف خسوف موصول ہوئی.ماشاء اللہ خوشکن رپورٹ ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ آپ کو خوب سے خوب تر کام کرنے کی توفیق دے اور اپنی غیر معمولی نصرت عطا کرے اور اپنے بے شمار فضلوں سے نوازے اور سلسلہ کی شان و شوکت کو دوبالا کرنے کی سعادت عطا کرے.تمام ساتھیوں کو میرا محبت بھرا سلام پہنچا ئیں.خدا حافظ ( لندن.۲۶ جولائی ۱۹۹۴ء)

Page 582

۵۵۶ خصوصی امتحان بسلسلہ عظیم آسمانی نشان“ قیادت تعلیم نے ۱۸۹۴ء کے حیرت انگیز عظیم نشانِ آسمانی «کسوف وخسوف“ کی آسمانی گواہی کے سو سال پورا ہونے کے تاریخی موقع پر انصار کی علمی ترقی کی خاطر خصوصی مطالعہ و امتحان کا اہتمام کیا جو جون ۱۹۹۴ء میں منعقد ہوا.انصار کی ایک کثیر تعداد نے نصاب امتحان اور ایک طویل پر چہ سوالات کو بڑے ذوق و شوق سے مکمل کیا.۲۳۹ مجالس کے ۲۴۰۶ انصار اس یادگا ر امتحان میں شریک ہوئے.تین سو تیرہ انصار نے خصوصی درجہ کا میابی (گریڈ ) حاصل کیا.نمایاں پوزیشن لینے والے انصار اول (۱) مکرم پر وفیسر محمد سلطان اکبر صاحب، ربوہ (۲) مکرم محمد ابراہیم شاد صاحب، خانیوال (۳) مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر، ربوه دوم : (1) مکرم قریشی فصیح الدین احمد صاحب، کراچی نارتھ (۲) مکرم عزیز احمد طاہر صاحب، ٹوبہ ٹیک سنگھ (۳) مکرم ملک محمد اعظم صاحب ، ربوه سوم (1) مکرم عبد السلام ارشد صاحب، راولپنڈی صدر (۲) مکرم محمد سرور ابر وصاحب، انور آباد (لاڑکانہ) (۳) مکرم سید عزیز حسین شاہ صاحب نصیره (گجرات) (۴) مکرم عبد المنان فیاض صاحب، اسلام آباد شرقی (۱۵) دورہ برائے رابطہ مجالس ۲ اکتوبر ۱۹۹۴ ء کو برائے رابطہ مجالس مکرم مرزا نصیر احمد صاحب سکھیکی ، مکرم مولا نا عبد السلام طاہر صاحب خانقاہ ڈوگراں ، مکرم ظفر احمد صاحب مربی سلسلہ اور مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب، شیر و کی ضلع شیخو پورہ کی مجالس میں تشریف لے گئے.محدود شوری ۱۹۹۴ء ۱۹۹۴ء کی محد و دشوری مورخه ۴ نومبر بروز جمعه مجلس انصار اللہ پاکستان کے ہال میں زیر صدارت مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب قائمقام صدر منعقد ہوئی.مرکزی نمائندگان سمیت کل دوصد نمائندگان شامل ہوئے.شوری کا اجلاس صبح ۹ بجے تلاوت ، عہد اور دُعا کے بعد شروع ہوا.ایجنڈا شوری کے اختتام پر

Page 583

قائدین کرام نے اپنے لائحہ عمل اور سالانہ اہداف شعبہ جات اور تا حال کارکردگی عہد یداران کی روشنی میں ہدایات دیں.خصوصاً ماہانہ رپورٹس ، قیام نماز ، حضور کے خطبہ میں سو فیصد حاضری اور قرآن کریم کلاس سے استفادہ کی طرف توجہ دلائی گئی.تربیتی دورہ جات پر حضور انور کا اظہار خوشنودی امسال بھی مجلس انصار اللہ پاکستان کی طرف سے مجالس کے تربیتی دورہ جات کا سلسلہ جاری رہا اور حسب سابق حضور انور کی خدمت میں ان کی تفصیلی رپورٹیں بھجوائی جاتی رہیں جن پر حضور از راہ شفقت خوشنودی کا اظہار فرماتے رہے.محترم صدر صاحب کی طرف سے تربیتی دوروں کی تفصیلی رپورٹ محررہ 1 جولائی ۱۹۹۴ ء پیش ہونے پر فرمایا: ’ما شاء اللہ بہت خوشکن رپورٹ ہے.جزاكم الله تعالى احسن الجزاء - اللہ تعالی تمام معلمین ، مربیان اور کارکنان کو اخلاص ،محنت اور حکمت سے کام کرنے کی توفیق دے اور اپنے فضل سے نوازے.تمام معاونین کو بہت بہت محبت بھر اسلام.“ ۱۹۹۵ء حضور انور کی خدمت میں عید مبارک اور اس کا محبت بھرا جواب محترم صدر صاحب مجلس نے عید کے موقع پر اپنی ، اراکین مجلس عاملہ اور کارکنان انصار اللہ پاکستان کی طرف سے حضور انور کی خدمت میں عید مبارک کا پیغام بھجوایا جس پر حضور انور نے اس پیغام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے از راہ شفقت ایک محبت بھرا جواب ۵ مارچ ۱۹۹۵ ء کو ارسال فرمایا.حضور نے صدر محترم کو تحریر فرمایا: عید مبارک کے موقع پر آپ اور جملہ کا رکنان سلسلہ واراکین کی طرف سے عید مبارک کا پیغام ملا.اللہ تعالیٰ آپ سب کو بھی یہ عید ہر پہلو سے مبارک فرمائے اور بے شمار رحمتوں اور فضلوں سے نوازے اور اُس کی خوشیوں کو دائمی بنائے اور سلسلہ کے لئے بیش از پیش خدمات کی توفیق عطا فرمائے.سب کو میری طرف سے محبت بھرا سلام اور عید مبارک.“ المہدی ہسپتال مٹھی ( ضلع تھر پارکر ) سندھ صد سالہ جو بلی کی مناسبت سے مجلس انصار اللہ پاکستان کے شکرانہ کا اظہار صد سالہ احمد یہ جو بلی کی مناسبت سے شکرانے کے طور پر مجلس انصار اللہ پاکستان کی طرف سے ہمدردی خلائق میں صدقہ جاریہ پیش کرنے کی تجویز ہوئی.۱۰ اکتوبر ۱۹۸۶ء کے اجلاس مرکزی عاملہ میں اس تجویز پر غور ہوا اور اس کی مختلف اشکال سامنے آئیں جن میں سے ایک یہ بھی تھی کہ وظائف جاری کئے جائیں

Page 584

۵۵۸ تاہم یہ شکل اس لئے رد کر دی گئی کہ صدر انجمن احمد یہ اور صد سالہ جو بلی فنڈ سے پہلے ہی وظائف جاری ہیں.اسی اجلاس میں اس امر کا اظہار بھی ہوا کہ تھر پار کر کے علاقہ میں ڈسپنسری کی ضرورت ہے.۳ نومبر ۱۹۸۶ء کے اجلاس عاملہ میں یہ معاملہ پھر زیر غور آیا اور مرکزی مجلس عاملہ نے تجویز کیا کہ مجلس کی طرف سے موبائل ڈسپنسری یا ہسپتال ضلع تھر پارکر میں تعمیر کیا جائے جو دس بستروں پر مشتمل ہوا.جلد تعمیر کی غرض سے یہ بھی طے ہوا کہ گر ڈر اور ٹی آئرن استعمال کر کے چھت ڈال دی جائے.فیصلہ کیا گیا کہ اس معاملہ کو مجلس شوریٰ انصاراللہ میں پیش کر کے اراکین سے مشورہ حاصل کیا جائے.چنانچہ مجلس مرکزیہ کی طرف سے یہ تجویز مجلس شوری (۱۹۸۶ء) میں پیش کر دی گئی.۱۹۸۶ء میں شوری مجلس انصاراللہ پاکستان نے حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں یہ سفارش کی کہ احمد یہ صد سالہ جو بلی کی مناسبت سے مجلس شکرانہ کے طور پر تھر پارکر سندھ میں ایک چھوٹا سا ہسپتال بنا کر انجمن احمد یہ وقف جدید کے سپرد کرے گی اور اس غرض کے لئے دس لاکھ روپے کی رقم مجلس انصار اللہ پاکستان کے اراکین عطیات دیں گے.اس سفارش کو حضور نے بایں الفاظ شرف قبولیت بخشا منظور ہے.جزاکم اللہ احسن الجزاء.جگہ کا انتخاب اپنے لندن قیام کے دوران محترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس نے سید نا حضرت خلیفہ المسح الرابع کی خدمت میں عرض کیا کہ تھر پارکر میں کسی جگہ ہسپتال تعمیر کیا جائے.حضور نے فرمایا کہ جائزہ لے لیں.پھولپورہ کے علاقہ میں اکثر جماعتیں ہیں.یہاں پانی بھی میٹھا ہے.یہاں ہسپتال بنایا جاسکتا ہے یا نگر پار کریا اس کے ارد گرد کسی احمدی گاؤں کا انتخاب مناسب ہو گا.حضور نے کسی خاص جگہ کی تعین نہ فرمائی بلکہ ارشاد فرمایا کہ اس علاقہ میں ان خطوط پر مختلف مقامات کا جائزہ لے لیا جائے.اس پر صدر محترم نے مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب کو ابتدائی جائزہ لینے کی ہدایت کی.( خط صدر محترم محرره ۱۷ ستمبر ۱۹۸۷ء).اجلاس عاملہ منعقدہ ۲۷ ستمبر ۱۹۸۷ء میں زمین کے حصول اور نقشہ پر تفصیلی بحث ہوئی نیز پیش آمدہ مشکلات کے حل پر بھی غور ہوا.علاوہ ازیں ۲۵اکتوبر ۱۹۸۷ء کو جگہ کے انتخاب کے سلسلہ میں مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب اور مکرم چوہدری اللہ بخش صادق صاحب پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی.اس غرض کے لئے مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ کراچی، تھر ویلفیئر کمیٹی اور اس علاقہ کے انچارج وقف جدید اور کارکنان سے بھی مشورہ لیا گیا.۳۰ جنوری ۱۹۸۸ء کو ایک وفد جس میں محترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس، محترم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ، محترم چوہدری اللہ بخش صادق صاحب ناظم ارشاد وقف جدید، محترم بریگیڈیئر اعجاز احمد صاحب ( نمائندہ تھر ویلفیئر کمیٹی کراچی ) اور محترم میجر عبدالحمید شر ما صاحب انچارج وقف جدید تھر پارکر شامل تھے مٹھی پہنچا.پھر یہ وفدا سلام کوٹ، دیر واہ سے ہوتا ہوانگر پار کر گیا.نگر پارکر سے پھولپورہ میں جائزہ لیا گیا.مٹھی اور نگر پارکر کے دو مقامات زیر غور آئے.بجلی ، پانی کی سہولت اور اس کے قرب میں جماعتوں کی موجودگی اور

Page 585

۵۵۹ ادویہ وغیرہ کے حصول میں آسانی کی وجہ سے مٹھی کو اس غرض کے لئے زیادہ موزوں سمجھا گیا.۱۳ فروری ۱۹۸۸ء کے اجلاس میں صدر محترم ، مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب اور مکرم چوہدری اللہ بخش صادق صاحب نے جگہ کے سلسلہ میں حالات عاملہ کے سامنے رکھے.اجلاس میں مزید غور کے لئے مندرجہ ذیل کمیٹی تشکیل دی گئی.مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب (صدر)، مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی ، مکرم پروفیسر عبدالرشید غنی صاحب، مکرم چوہدری اللہ بخش صادق صاحب، مکرم میجر عبدالقادر صاحب قائد عمومی.اس کمیٹی کا اجلاس ۲۵ فروری ۱۹۸۸ء کو نظارت اصلاح وارشاد مقامی میں منعقد ہوا.محترم صدر صاحب نے ۲۳ جون ۱۹۸۸ء کو سید نا حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت بابرکت میں جائزہ پر مشتمل مفصل رپورٹ تحریر کی اور اس کی روشنی میں مٹھی کے مقام پر ہسپتال بنائے جانے کی درخواست کی.اس رپورٹ پر حضور کا مندرجہ ذیل ارشاد موصول ہوا.”میرا اپنا بھی یہی رجحان تھا کہ مٹھی میں ہسپتال بن جانا چاہئے.لیکن اگر حکومت کو کوئی اعتراض نہ ہو تو نگر پارکر میں بھی اچھی ڈسپنسری بنائی جا سکتی ہے.کبھی کبھی مٹھی سے ڈاکٹروں کی کوئی ٹیم وہاں جا سکتی ہے.اللہ تعالیٰ یہ اقدام بہت بابرکت فرمائے اور یہ ہسپتال اس علاقہ میں نہ صرف جسمانی مریضوں کے لئے شفاء کا مرکز ہو بلکہ روحانی مریضوں کے لئے بھی شفاء کا ذریعہ بنے.زمین کا حصول اگلا مرحلہ ہسپتال کے لئے موزوں زمین کا حصول تھا.اس بارہ میں مختلف مشورے موصول ہوتے رہے.بالآخر یہ کام مکرم چوہدری نور احمد صاحب امیر ضلع میر پور خاص کے ذمہ لگایا گیا.ابتدا اُن کی طرف سے مختلف تجویزیں آتی رہیں جو زیادہ تر ایسے ٹکڑوں کے متعلق تھیں جو مٹھی کے جنوب کی طرف تھے اور ان کی قیمتیں بھی زیادہ تھیں اس لئے ان کو نظر انداز کر دیا گیا.لیکن بہتر زمین کے حصول کی کوشش جاری رہی.اس ضمن میں بہت سے اجلا سات بھی ہوئے مثلاً ۲۱ مئی ۱۹۸۹ء کو ایک اجلاس ہوا جس میں زمین کے سلسلہ میں بعض ابتدائی فیصلے کئے گئے.اس اجلاس میں مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس، مکرم چوہدری احمد مختار صاحب امیر کراچی، مکرم مرزا عبدالرحیم بیگ صاحب، مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب، مکرم چوہدری نور احمد صاحب، مکرم میجر بشیر احمد صاحب اور مکرم چوہدری عبدالغفور صاحب شامل تھے.۳۱ مئی ۱۹۸۹ ء کو مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب، مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب، مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب، مکرم چوہدری اللہ بخش صادق صاحب اور مکرم چوہدری نوراحمد صاحب نے ایک میٹنگ میں شرکت کی.اس میٹنگ میں زمین کے بعض ٹکڑوں کے بارہ میں جائزہ لے کر پانچ ایکڑ کے

Page 586

ایک پلاٹ کی موزونیت کا فیصلہ ہوا.متعلقہ زمین کے حصول کے لئے متعلقہ حکام کو درخواست دی گئی.ڈپٹی کمشنر نے رپورٹ کی کہ اس زمین کی قیمت ساڑھے سات لاکھ روپے مقرر کی جائے.اس زمین کا معاملہ چل رہا تھا که مکرم سردار بخش صاحب انچارج کے ذریعہ موجودہ زمین کے بارہ میں معلومات حاصل ہوئیں.مکرم و محترم صدر صاحب نے مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب قائد عمومی کوٹھی جانے کی ہدایت کی اور زمین کی خریداری کے سلسلہ میں ضروری اور اہم ہدایات بھی دیں.اس پر مکرم چوہدری نور احمد صاحب، مکرم چوہدری عبدالغفور صاحب، مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب قائد عمومی، مکرم جاوید احمد بسمل صاحب اور مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مجلس انصار اللہ نے موقع پر جا کر جائزہ لیا اور زمین کی خرید کی سفارش کی.مجلس انصار اللہ کی منظوری کے بعد مکرم چوہدری نوراحمد صاحب نے خرید کی کارروائی مکمل کروائی.مجلس کی ابتدائی سوچ صرف چار پانچ ایکڑ کا ٹکڑا خرید نے کی تھی لیکن محض خدا کے فضل سے مٹھی شہر کے بالکل قریب اکیس ایکڑ زمین برلب سڑک معجزانہ طور پر مل گئی.اس کی قیمت بھی نہایت معقول تھی یعنی صرف ایک لاکھ نہیں ہزار روپے.اوپر اٹھنے والے اخراجات ملالئے جائیں تو یہ قطعہ زمین ایک لاکھ پچپن ہزار سات سو چونسٹھ روپے میں پڑا.اس زمین کے بارہ میں اطلاع دیتے ہوئے حضور کی خدمت میں لکھا گیا کہ مٹھی ہسپتال کے لئے زمین کے حصول کی مشکل اللہ تعالیٰ کے فضل سے حل ہو گئی ہے.اس پر حضور کا ارشا دموصول ہوا.جَزَاكُمُ اللَّهُ اَحْسَنَ الْجَزَاءِ.بہت نیکی کا کام ہے.اللہ مبارک کرے.66 اور سارے مراحل آسان فرما دے.“ زمین کے حصول کا کام ایک لمبے عرصہ پر پھیلا ہوا ہے جس میں وقتا فوقتا مندرجہ ذیل احباب مجلس کی مدد کر تے رہے.مکرم چوہدری نور احمد صاحب امیر ضلع تھر پارکر مکرم چوہدری محمود احمد صاحب نوکوٹ ، مکرم مبارک احمد صاحب معلم وقف جدید، مکرم ،سردار بخش صاحب، مکرم جاوید احمد صاحب بسمل مینیجر محد آبا دفارم ، مکرم ڈاکٹر عبدالرحمن صدیقی صاحب، مکرم چوہدری عبدالغفور صاحب، مکرم عبدالقدیر فیاض صاحب نائب ناظم ارشاد وقف جدید، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر انصاراللہ.نقشہ کی تیاری جنوری ۱۹۸۷ء میں ایک نقشہ تجویز کر کے مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب اور مکرم ڈاکٹر مرزا مبشر احمد صاحب سے رائے لی گئی.۱۱ مارچ ۱۹۸۷ ء اور ۱۹مئی ۷ ۱۹۸ء کے اجلاسات مرکزی عاملہ میں مجوزہ نقشہ پیش کیا گیا اور اس کو مزید بہتر بنانے کے لئے مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب کی صدارت میں ایک کمیٹی بنائی گئی جس کے ممبران میں مکرم مرزا غلام احمد صاحب، مکرم عبدالرشید غنی صاحب، مکرم ڈاکٹر عمر الدین سدھو صاحب شامل تھے.۲۷ ستمبر ۱۹۸۷ء کے اجلاس عاملہ میں بھی مجوزہ نقشہ پر اراکین نے مفید مشورے دیئے.

Page 587

۵۶۱ نقشہ کی تیاری مکرم قریشی افتخار علی صاحب انچا رج ادارہ تعمیر مرکزی کے زیر نگرانی ہوئی جنہوں نے مکرم شفیق احمد صاحب ملک آرکیٹکیٹ لاہور سے نقشہ تیار کروایا.اس میں مکرم چوہدری رشید احمد صاحب ایس ڈی اوادارہ تعمیر مرکزی نے بھی مدد کی.مکرم مولو د احمد خاں صاحب چیئر مین تھر ویلفیئر سوسائٹی کی طرف سے چیئر مین ٹاؤن کمیٹی مٹھی کو نقشہ کی منظوری کی درخواست بھجوائی گئی.چنانچہ یہ نقشہ با قاعدہ منظور کرایا گیا.ہسپتال کا نام مورخہ 11 جولائی ۱۹۹۱ء کو حضور رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں ہسپتال کا نام تجویز کرنے کی درخواست بھجوائی گئی.جس پر حضور نے ۱۹ جولائی ۱۹۹۱ء کو اپنے دست مبارک سے المہدی ہسپتال‘ نام تجویز فرمایا.سنگ بنیاد ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھنے کے لئے حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالی کی خدمت میں نمائندہ کے لئے درخواست کی گئی تھی.چنانچہ حضور نے مکرم چوہدری احمد مختار صاحب کو اپنا نمائندہ مقرر فرمایا.مورخہ ۸ جولائی ۱۹۹۳ء کو اس ہسپتال کے سنگ بنیاد کی تقریب منعقد ہوئی.اس موقع پر محترم چوہدری احمد مختار صاحب کے علاوہ اراکین عاملہ جماعت احمدیہ کراچی، ناظم صاحب و زعماء اعلیٰ انصار اللہ کراچی ممبران فضل عمر ویلفیئر سوسائٹی ، امراء اضلاع حیدر آباد، میر پور خاص، سانگھڑ ، بدین اور ان اضلاع کے صدران جماعت ،ناظمین اضلاع اور زعماء مجالس انصار اللہ کو مدعو کیا گیا تھا.اسی طرح افراد جماعت مٹھی ، معلمین وقف جدید مٹھی ، نگر سے معلمین کے نمائندے اور نگر پھول پورہ کی جماعتوں کے نمائندے بھی مدعو تھے.کراچی سے چالیس احباب نے شرکت کی.حیدر آباد، سانگھڑ، میر پور خاص، بدین کے امراء اور احباب نے شرکت کی.اسی طرح مٹھی ، نگر اور پھولپورہ سے بھی احباب شامل ہوئے.ربوہ سے مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ ، مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب قائد عمومی، مکرم قریشی افتخار علی صاحب انچارج ادارہ تعمیر مرکزی شامل ہوئے.اس تقریب میں شامل ہونے والوں کی تعداد ایک سو بیاسی تھی.تقریب سنگِ بنیاد کی صدارت چوہدری احمد مختار صاحب نے کی.تقریب کا آغاز ساڑھے بارہ بجے ہوا.تلاوت کے بعد حضرت مسیح موعود کا منظوم کلام پڑھ کر سنایا گیا.مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس نے مٹھی ہسپتال کا تعارف پیش کیا.آخر میں مکرم چوہدری احمد مختار صاحب نے اپنے خطاب میں اس موقع پر خصوصیت سے اللہ تعالیٰ کے شکر کے ساتھ دعاؤں کی تحریک کی کہ اللہ تعالیٰ اس علاقے کے لئے روشنی کے سامان پیدا کرے اور اسے اپنے نور سے منور کر دے اور اس ہسپتال کو نہ صرف جسمانی شفاء کا ذریعہ بنائے بلکہ رُوحانی شفاء کا مرکز بنا دے.بعدہ سب احباب سنگ بنیاد والی جگہ پر تشریف لے گئے اور مکرم چوہدری احمد مختار صاحب نمائندہ خلیفہ امسیح الرابع نے دار مسیح قادیان کی ایک اینٹ دعا کے بعد بنیاد میں نصب کی جو صدر محترم قادیان سے لائے تھے.اس کے بعد مندرجہ ذیل احباب نے اینٹیں نصب کیں.

Page 588

۵۶۲ مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم قریشی افتخار علی صاحب انچارج اداره تعمیر مرکزی، مکرم عبدالرحیم بیگ نائب امیر کراچی، مکرم منظور احمد شاد صاحب، مکرم نواب مود و د احمد خاں صاحب، مکرم مبارک احمد صاحب بیرسٹر کراچی، مکرم چوہدری عبد الغفور صاحب آف جام شور و حیدر آباد، مکرم چوہدری نوراحمد صاحب امیر ضلع میر پور خاص، مکرم چوہدری مقصود احمد امیر ضلع سانگھڑ ، مکرم چوہدری سلیم احمد صاحب امیر ضلع بدین، مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی، مکرم چوہدری سعید احمد صاحب ناظم ضلع میر پور خاص، مکرم مبشر احمد صاحب گوندل ناظم ضلع حیدر آباد، مکرم صوفی غلام رسول صاحب ناظم ضلع سانگھڑ، مکرم چوہدری عبدالقدوس ثانی ناظم ضلع بدین ، مکرم ڈاکٹر عبدالرحمن صاحب صدیقی میر پور خاص، مکرم محمد اسلم شاد صاحب قائد عمومی انصار اللہ پاکستان، کرم ڈاکٹر سردار بخش صاحب انچارج ڈسپنسری وقف جدید مٹھی ، مکرم محمد شفیع صاحب انچارج معلمین نگر پارکر.مکرم محمد عمر قمر صاحب انچارج اوورسیئر المہدی ہسپتال، مکرم چوہدری محمود احمد صاحب نوکوٹ ، مکرم چوہدری جاوید احمد بسمل صاحب محمد آباد، مکرم سائیں غلام محمد صاحب، صدر جماعت احمد یہ مٹھی ، مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر انصار اللہ مکرم مبارک احمد شاہ صاحب معلم وقف جدید ،کرم چوہدری رکن الدین صاحب کراچی، مکرم قائد صاحب خدام الاحمدیہ ضلع کراچی، مکرم بریگیڈئیر اعجاز احمد صاحب، مکرم میجر بشیر احمد طارق صاحب، مکرم نذیر احمد صاحب نمائندہ اطفال مٹھی.اس کے بعد دعا ہوئی اور احباب میں مٹھائی تقسیم کی گئی.نماز ظہر وعصر کے بعد احباب کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا.یہ تقریب دو بجے ختم ہوئی.سنگ بنیاد کی رپورٹ حضور کی خدمت میں بھجوائی گئی.اس پر حضور کا ارشاد موصول ہوا.دو مٹھی ( تھر پارکر ) میں انصار اللہ پاکستان کے زیر اہتمام تعمیر ہونے والے المہدی ہسپتال“ کے سنگِ بنیاد کی تقریب سے متعلق آپ کا خط موصول ہوا.الحمد الله - ثُم الحمد لله - اللهم زد فزد و بارک.اللہ تعالیٰ بے حد مبارک فرمائے اور اس علاقہ کے لوگوں کے لئے ہر لحاظ سے مفیدا ور نفع مند ثابت ہو ، ﴿۱۷﴾ تکمیل عمارت اور ارشاد حضور عمارت کی تفصیل درج ذیل ہے ایمر جنسی روم ، ایکسرے رُوم مینیشن روم ، ڈارک روم ، لیبارٹری روم ، ایڈ من روم ، ڈسپنسری رُوم، ڈاکٹر روم ، لیڈی ڈاکٹر رُوم ، سرجن ،روم، آپریشن تھیٹر ، PATIENT روم ، STERILE روم ، I.T.C روم ، HANGING روم ،WATCHING روم، باره بستروں پر مشتمل وارڈ ۱۶×۳۶ فٹ سامنے کشادہ پورچ ہے.دوسٹاف کوارٹرز ، ایک ڈاکٹر کا بنگلہ، کل مستقف حصہ ۵۹۵۲ مربع فٹ ہے.کل زمین اکیس ایکڑ ہے اور اس کے گرد مکمل چاردیواری ہے.جس کا رقبہ ۳۴۳۸ مربع فٹ ہے.اوسط اونچائی

Page 589

۵۶۳ ساڑھے چارفٹ ہے.دو عدد بڑے گیٹ لگائے گئے.دونوں کیٹوں اور ہسپتال کے سامنے اینٹوں کی سولنگ لگائی گئی.ٹیوب ویل لگایا گیا.بجلی کی فٹنگ ، بلب، ٹیو ہیں اور پنکھے لگائے گئے اور رنگ و روغن بھی مکمل کیا گیا.عمارت کی تکمیل کی رپورٹ مورخہ ۱۴ جنوری ۱۹۹۵ء کو حضور کی خدمت میں بھجوائی گئی اور درخواست کی گئی کہ المہدی ہسپتال“ حضور کی خدمت میں پیش ہے اور اجازت کی درخواست ہے کہ یہ ہسپتال وقف جدید کے سپر د کر دیا جائے.اس پر حضور کا ارشا دموصول ہوا.دو مٹھی کے ہسپتال ، المہدی ہسپتال کی تکمیل کی رپورٹ ملی.بہت خوشی ہوئی.الْحَمْدُ لِلَّهِ - ثُمَّ اَلْحَمْدُ لِلَّهِ - مَا شَاء الله - چشم بد دور.سو سالہ جشن مناتے مناتے آپ نے تو آئندہ سو سال کے جشن کے لئے بھی خیر و برکت کے سامان مہیا کر دیئے ہیں.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ تمام کارکنان کے اموال نفوس اور اولاد میں برکت دے اور غیر معمولی فضلوں سے نوازے.تمام کارکنان کو بہت بہت محبت بھرا سلام ، (۱۸) ہسپتال کے سلسلہ میں وقتا فوقتا مجلس عاملہ کے اجلاسات کے علاوہ بھی بہت سی میٹنگز ہوئیں جن میں جگہ کے انتخاب، زمین کے حصول ، نقشہ جات کی تیاری ، سنگِ بنیاد، عمارت کے لئے تعمیراتی سامان کی فراہمی ، تعمیر کی رفتار اور مالی معاملات مثلاً فنڈز کی فراہمی ، آمد و خرچ کے حسابات وغیرہ پر تفصیلی غور و خوص ہوا.یہ کہنا نا مناسب نہ ہو گا کہ جگہ کے انتخاب سے لے کر عمارت کی تکمیل تک تمام مراحل کا صدر محترم خود بغور جائزہ لیتے اور رہنمائی کرتے رہے.قدم قدم پر آپ کی ہدایات مشعلِ راہ ثابت ہوتی رہیں.ٹھیکیدار تعمیرات ، اودر سیر اور دیگر کارکنان کے ساتھ بھی متعدد میٹنگز کیں جن میں کام کی تفصیلات معلوم کر کے مشورے دیئے.متعد دمرتبہ مرکز سے نمائندگان بھی مٹھی تشریف لے جاتے رہے.اس ضمن میں بطور مثال مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا قائد عمومی کے ایک دورہ کا ذکر کیا جاتا ہے جو انہوں نے مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر کی معیت میں ۱۹ اگست سے ۲۶ اگست ۱۹۹۱ ء تک کیا.اس دورہ میں آپ نے زمین کا جائزہ لے کر بنیاں وغیرہ لگوائیں.تعمیراتی سامان ، بجلی اور پانی کی فراہمی نیز لیبر کے بارہ میں تفصیلات صدر محترم کو پیش کیں.اسی طرح مکرم رشید احمد صاحب ایس ڈی او نے جولائی ۱۹۹۲ء میں مٹھی کا دورہ کیا.فنڈز کی فراہمی حضور انور کی منظوری کے بعد فنڈز کی فراہمی کا کام شروع کر دیا گیا.۷جنوری ۱۹۸۷ء کے اجلاس عاملہ میں مکرم قائد صاحب مال نے مندرجہ ذیل سکیم پیش کی.(1) ایسی بڑی بڑی مجالس کا انتخاب کیا جائے جو اس کارخیر میں شریک ہو سکتی ہیں.(۲) مخیر احباب کا انتخاب کر کے ان کی خدمت میں لکھا جائے کہ وہ اس میں شریک ہوں.(۳) ان کا حصہ کم از کم سالانہ بجٹ کے برابر ہو.

Page 590

۵۶۴ (۴) باقی مجالس کو بھی بجٹ کے مطابق شامل ہونے کے لئے تحریک کی جائے تا کہ دس لاکھ کی رقم فراہم کی جاسکے.اس سکیم پر صدر محترم نے فرمایا کہ مجلس انصاراللہ مرکز یہ اپنی بچت میں سے تین لاکھ روپے دے اور باقی سات لاکھ روپے چاروں صوبوں پر تقسیم کر کے پنجاب سے چار لاکھ روپے، سندھ اور کراچی سے اڑھائی لاکھ روپے اور سرحد بلوچستان سے پچاس ہزار روپے کا مطالبہ کیا جائے نیز ہدایت کی کہ مخیر احباب کو ٹارگٹ دے کر ان کے ذمہ رقم لگا دی جائے.ناظمین اضلاع کو عمومی طور پر اور زعماء اعلیٰ اور زعماء کو خصوصی طور پر ذمہ داری ڈالی جائے تا کہ ٹارگٹ پورا ہو سکے.اس سلسلہ میں عام تحریک بھی کی جائے لیکن اس کا اثر دوسرے چندہ جات پر نہ پڑے.ان ہدایات کی روشنی میں ناظمین اضلاع ، زعماء اعلیٰ اور زعماء کولکھا گیا کہ مجلس عطایا وصول کر کے مرکز بھجوانے کا اہتمام کریں.اس پر خدا کے فضل سے انصار بھائیوں اور مجالس نے بھر پور حصہ لیا اور دل کھول کر اس تحریک کو کامیاب بنایا.مکرم صدر صاحب مجلس نے گوشوارہ وصولی برائے ہسپتال نگر پارکر سندھ یکم اکتو بر ۱۹۸۸ء کو سیدنا حضرت خلیفۃ امسیح الرابع رحمہ اللہ کی خدمت میں بھیجوایا جس کے پیش ہونے پر حضور نے فرمایا: جزاكم الله احسن الجزاء وجزاهم الله احسن الجزاء في دنيا والآخرة.سب مخلصین مجالس کو میرا محبت بھر اسلام اور جزاكم الله احسن الجزاء في دنيا و الآخرة کی دعا پہنچا دیں.“ اخراجات اس ہسپتال کی تعمیر پر قریباً پینتیس لاکھ روپے خرچ آئے جو اندازہ سے ساڑھے تین گنا تھے.لیکن خدا تعالیٰ نے محض اپنے فضل سے اس رقم کی فراہمی کا انتظام بھی فرما دیا.ابتدائی طور پر دس لاکھ روپے عطایا سے اکٹھے ہوئے تھے.دس لاکھ روپے INVESTMENT کے ذریعہ اور پندرہ لاکھ روپے دیگر ذرائع سے حاصل ہو گئے.فالحمد اللہ علی ذالک.تقریب سپردگی مورخہ ۱۷ مارچ ۱۹۹۵ء بروز جمعہ کو المہدی ہسپتال مٹھی کی تکمیل اور وقف جدید کے سپرد کئے جانے کے موقع پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا.جس میں مکرم امیر صاحب اور اراکین مجلس عاملہ کراچی ، اراکین فضل عمر ویلفیئر سوسائٹی کراچی، ناظم صاحب ضلع و زعماء اعلیٰ مجالس انصار اللہ کراچی، امراء اضلاع، ناظمین اضلاع مجالس انصار اللہ و مربیان کرام اضلاع حیدر آباد، بدین، سانگھڑ، میر پور خاص اور عمرکوٹ ،صدران جماعت اور زعماء مجالس انصار اللہ ضلع میر پور خاص اور عمرکوٹ اور افراد جماعت مٹھی اور معلمین وقف جدید مٹھی و تھر پارکر اور بعض دیگر احباب کو مدعو کیا گیا تھا.ربوہ سے مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس انصار اللہ

Page 591

پاکستان ، مکرم چوہدری اللہ بخش صادق صاحب ناظم ارشاد وقف جدید انجمن احمد یہ مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا قائد عمومی ، مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب قائد تعلیم اور مکرم ڈاکٹر مرزا مبشر احمد صاحب شامل ہوئے.اس تقریب کا انتظام المہدی ہسپتال کی عمارت کے سامنے لان میں کیا گیا.یہ تقریب صدر مجلس انصار اللہ پاکستان کی صدارت میں شروع ہوئی.تلاوت قرآن کریم اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی نظم ہے شکر رب از وجل خارج از بیاں کے بعد صدر مجلس نے اپنے خطاب میں المہدی ہسپتال کی تکمیل کے سلسلہ میں مختلف مراحل کی رپورٹ پیش کی اور فرمایا کہ یہ محض اللہ تعالیٰ کے فضلوں اور احسانوں کا نتیجہ ہے کہ اس نے ہماری حقیر کوششوں میں برکت عطا فرمائی اور ہمیں اس عظیم کام کے مکمل کرنے کی توفیق بخشی.ہم اس پر اللہ تعالیٰ کا جتنا بھی شکر بجالائیں کم ہے.آپ نے دعا کی درخواست کی کہ اللہ تعالیٰ ہماری اس پیشکش کو اپنے فضل سے قبول فرمائے اور اس ہسپتال کو ہم سب کے لئے مبارک فرمائے اور بنی نوع انسان کے لئے اسے ہر لحاظ سے نافع بنادے.آخر میں ان سب احباب کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے کسی نہ کسی رنگ میں اس خدمت میں حصہ لیا اور ان کیلئے دعا کی درخواست کی کہ اللہ تعالیٰ سب کو جزائے خیر سے نوازے.اس سلسلہ میں مندرجہ ذیل احباب کا ذکر کیا.مکرم محمد عمر قمر صاحب انچارج اوور سیر ، مکرم غلام حسین صاحب ، مکرم مبارک احمد عابد صاحب کا رکنان دفتر انصار اللہ پاکستان ، مکرم ٹھیکیدار محمد صدیق صاحب، مکرم میجر بشیر احمد طارق صاحب ( بجلی اور دیگر کاموں کے سلسلہ میں مدد کر نے والے ) مکرم چوہدری محمود احمد صاحب ، مکرم چوہدری مبارک احمد صاحب اور چوہدری شبیر احمد صاحب ( ٹریکٹروں سے زمین ہموار کرنے سے مدد کی ) اور مکرم راجہ علی شاہ صاحب جنہوں نے بجلی سپلائی کرنے میں مدد کی.صدر مجلس نے اپنے مختصر خطاب کے بعد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے شکر دعاؤں اور نیک تمناؤں کے ساتھ مکرم اللہ بخش صادق صاحب ناظم ارشاد وقف جدید کی خدمت میں المہدی ہسپتال کی چابی پیش کرتا ہوں.مکرم ناظم صاحب ارشاد نے چابی وصول کرنے کے بعد حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے.یہ ہسپتال اک قطرہ اس کے فضل نے دریا بنا دیا“ کا مصداق ثابت ہو.آپ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا یہ فارسی شعرے مرا مقصود و مطلوب و تمنا خدمت خلق است ہمیں کارم ہمیں بارم ہمیں رسم ہمیں راہم پڑھتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اس شعر کی عملی تصویر پیش کرنے کی توفیق بخشے.آخر میں صدر صاحب مجلس انصار اللہ پاکستان نے دعا کروائی.اس کے بعد ہسپتال کی عمارت کھول دی گئی.سب احباب نے اس عمارت میں گھوم پھر کر ہسپتال کے جملہ کمروں کو دیکھا.اس کی ویڈیو بھی بنائی گئی.ایک بجے نماز جمعہ وعصر ادا کی گئیں جس کے بعد احباب کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا.قریباً دو بجے یہ سادہ اور

Page 592

پُر وقار تقریب اختتام پذیر ہوئی.محترم ناظم صاحب ارشاد وقف جدید نے اس عمارت کی سپردگی کے بعد حضرت خلیفہ مسیح الرابع کی خدمت بابرکت میں اطلاع بھجوائی تو حضور نے اُن کے نام اپنے مکتوب محررہ ۸ جولائی ۱۹۹۵ء میں تحریر فرمایا.المہدی ہسپتال کی عمارت کے متعلق آپ کا خط ملا.الحمد للہ.جزاکم اللہ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ اس ہسپتال کا فیض عام کرے.مریض شفا پائیں.کارکنان خدمت خلق کے جذ بہ سے سرشار ہو کر خدمت دین کرنے والے ہوں.سب ساتھیوں کو محبت بھرا سلام ، 19 ) مکرم ملک ممتاز احمد صاحب امیر ضلع چکوال کا انتقال مکرم ملک ممتاز احمد صاحب امیر ضلع چکوال نے تقریباً ۶۷ سال عمر پائی.آپ نے تقریباً اڑھائی سال ۵ مارچ ۱۹۹۳ء تا دم واپسیس (۱۲۳ اکتوبر ۱۹۹۵ ء ) بطور امیر ضلع چکوال اور اس سے قبل بطور ناظم انصار اللہ ضلع چکوال اور امیر جماعت دوالمیال خدمات سرانجام دیں.آپ بڑی صفات کے مالک تھے.ہمدردی خلق میں پیش پیش تھے.ہر ایک سے خندہ پیشانی سے پیش آتے تھے.خلفائے احمدیت سے محبت اور ادب و احترام ان کے دل میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا.جماعت سے حد درجہ کی محبت تھی.ہمیشہ ضرورت مندوں کا خیال رکھتے اور کسی کو خالی ہاتھ نہ جانے دیتے تھے.اپنے فرائض نہایت خوش اسلوبی سے سرانجام دیتے رہے.عالمی بیعت اور انصار اللہ امسال بھی مجلس انصار اللہ پاکستان کو عالمی بیعت کے سلسلہ میں خصوصی مساعی پیش کرنے کی سعادت ملی اس کا ذکر فرماتے ہوئے حضور انور نے اپنے مکتوب مبارک رقم فرموده ۲۸ جون ۱۹۹۵ء بنام صدر صاحب مجلس میں فرمایا: مجلس انصار اللہ پاکستان کی اس وقت تک کی بیعتوں کی تعداد اللہ تعالیٰ کے فضل سے نو سو چورانوے ہوگئی ہے.الحمد لله اللهم زد و بارک و ثبت اقدامهم -جزاکم الله تعالى احسن الجزاء اللہ کے فضل و کرم سے آپ ہزار میں داخل ہونے والے ہیں اور پھر آپ کا قدم دوسرے ہزار کی طرف ہوگا.جو عرصہ باقی رہ گیا ہے اُس میں وسیع پیمانہ پر پر حکمت پروگرام بنا ئیں.داعیان اللہ کو دُعاؤں کی طرف توجہ دلائیں اور اللہ پر کامل تو کل کرتے ہوئے آگے بڑھیں.اس طرح آپ کے پروگراموں میں بے حد برکت پڑے گی اور غیر معمولی نتائج ظاہر ہوں گے.ابھی آپ نے بہت آگے بڑھنا ہے اور پاکستان کی بیعتوں میں ایک بڑا حصہ ڈالنا ہے.اللہ آپ کو یہ سعادت عطا فرمائے اور روح القدس سے آپ کی تائید فرمائے.اللہ آپ کے ساتھ ہو.“

Page 593

عالمی بیعت کی تکمیل پر حضور نے صدر محترم کو جو خط ۲۴ اگست ۱۹۹۵ء کو تحریر فرمایا ریکارڈ کی غرض سے نقل کیا جاتا ہے.اس خط میں حضور نے آئیندہ کے لئے اہم ہدایات سے بھی نوازا.حضور نے فرمایا : اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مجلس انصار اللہ پاکستان کو امسال کی عالمی بیعت میں ساڑھے تین ہزار سے زائد بیعتیں پیش کرنے کی توفیق ملی ہے.الحمد لله ثم الحمد الله اللهم زد و بارک و ثبت اقدامهم جزاکم الله تعالیٰ احسن الجزاء في الدنيا و الاخرة_ اللہ تعالیٰ آپ کی مساعی میں برکت ڈالے اور اس نئے سال میں پہلے سے بہت بڑھ کر عطا فرمائے اور آپ دوگنی سے زائد بیعتیں پیش کرنے کی سعادت حاصل کریں.پر حکمت پروگرام بنائیں ، دُعائیں کریں اور اللہ پر کامل بھروسہ کرتے ہوئے آگے بڑھیں.اللہ کے فضل سے امسال آپ نے کامیابیوں کا نیا دور دیکھنا ہے اور ہزار ہا میں داخل ہونا ہے.پہلے بھی اللہ تعالیٰ نے آپ کو پھل عطا کیا تھا.اب بھی وہی عطا فرمائے گا.پس آپ لینے کی تیاری کریں اور ابھی سے کام کا آغاز کر دیں.اللہ آپ کو بامر ا دفرمائے اور مجھے آپ کی طرف سے بار بار خوشخبریاں ملیں.اللہ آپ کے ساتھ ہو.“ نامور محقق مکرم شیخ عبدالقادر صاحب کی وفات جماعت احمدیہ کے نامور ریسرچ سکالر اور معروف مصنف مکرم شیخ عبدالقادر صاحب لا ہورستتر سال کی عمر میں ۵ نومبر ۱۹۹۵ء کو وفات پاگئے.مکرم شیخ صاحب نے موازنہ مذاہب، تاریخ وسیرت اور مسیحیت پر قلم اٹھایا اور نہایت بلند پایہ تحقیق پیش فرماتے رہے.محقق آپ کی شناخت تھی.آپ نے جامعہ احمد یہ اور بعض دیگر علمی مجالس میں اپنے مقالات پیش کئے.عمر بھر اپنا قلم تائید دین حق کیلئے وقف رکھا.آپ کے مضامین سلسلہ کے جرائد و رسائل الفضل، ریویو آف ریلیجنز مجلة الجامعه، ماہنامہ الفرقان، ماہنامہ خالد، اور ماہنامہ انصار اللہ ربوہ میں شائع ہوتے رہے.آپ صاحب صدق و وفا، خلیق، ملنسارا اور مجسم شفقت و محبت تھے.﴿۲۱﴾ محدود شوری ۱۹۹۵ء مجلس انصار اللہ پاکستان کی محدو د شوری مورخه ۲۴ نومبر ۱۹۹۵ء بروز جمعہ مجلس انصار اللہ پاکستان کے ہال میں منعقد ہوئی.جس میں مرکزی نمائندگان سمیت کل تین سو میں نمائندگان شوری شریک ہوئے.شوریٰ کا اجلاس صبح ۹ بجے تلاوت ، عہد اور دعا کے ساتھ شروع ہوا اور ساڑھے بارہ بجے تک جاری رہا.حضرت چوہدری محمد انور حسین صاحب امیر ضلع شیخو پورہ کا سانحہ ارتحال حضرت چوہدری محمد انور حسین صاحب ایڈووکیٹ مورخہ ۲۴ دسمبر ۱۹۹۵ء کو اپنے محبوب حقیقی سے جاملے.

Page 594

۵۶۸ آپ قیام پاکستان سے تا دم آخر امیر جماعتہائے احمد یہ ضلع شیخو پورہ کے طور پر خدمات سلسلہ بجالا رہے تھے.آپ نے نگران بورڈ کے ممبر، مجلس تحریک جدید اور مجلس عاملہ انصار اللہ کے رکن خصوصی کی حیثیت سے فرائض سرانجام دیئے.آپ ایک باغ و بہار شخصیت رکھنے والے، ایک شفیق وجود ، در دمند ، غریب پرور ، ہر ایک سے مخلص ، ظاہری اور باطنی حسن کے مالک اور اپنی ذات میں ایک انجمن تھے.آپ کی وفات پر حضرت خلیفہ امسیح الرابع اپنے خطبہ جمعہ ۲۹ دسمبر ۱۹۹۵ء میں فرمایا: وو سب سے پہلے تو مکرم محترم چوہدری محمد انور حسین صاحب امیر جماعت شیخو پورہ کا مختصر ذکر کرنا چاہتا ہوں.بہت ہی مخلص اور فدائی انسان تھے.اور خدا تعالیٰ نے ان کو بے شمار خوبیوں سے نوازا تھا.ایسی ہر دلعزیز شخصیت تھی کہ اپنے کیا اور غیر کیا جو بھی ان کے قریب آتا تھا ، اس کا دل موہ لیتے تھے.اور کسی جگہ میں نے کسی امیر ضلع کو اتنا ہر دلعزیز نہیں دیکھا جتنا چوہدری انور حسین صاحب کو ، شیخو پورہ میں ہی نہیں بلکہ اس کے گرد و پیش میں بھی دیکھا ہے.جب وہاں کبھی میں جاتا تھا تو دعوت دیا کرتے تھے وہاں کے دانشوروں کو.حکومت کے افسر، غیر افسر، وکیل ، زمیندار سب کشاں کشاں چلے آتے تھے.کبھی کسی نے اس بارہ میں خوف محسوس نہیں کیا کہ احمدی...ہوں گے.ہم کیوں شامل ہوں.سارے آیا کرتے تھے اور بے حد عزت تھی چوہدری صاحب کی ان کے دلوں میں.اپنی ساری برادری پر بہت بڑا اثر رکھتے تھے.اللہ تعالیٰ نے فضل فرمایا بڑی تبلیغ کی توفیق ملی اپنے خاندان میں غیروں میں.ہر جگہ احمدیت کے لئے ایک غیرت مند نگی تلوار اور تبلیغ کے لحاظ سے ایسا میٹھا رس تھے کہ دلوں کی گہرائی تک اترتا تھا.۷۴ء جو جماعت کے خلاف شور اٹھا ہے اس کے پس منظر میں وہ کامیاب تبلیغ تھی جماعت کی ، جس کے نتیجے میں مولویوں کے کیمپوں میں تہلکہ مچ گیا تھا.حکومت بھی بے قرار ہو گئی تھی کہ اس طرح احمدیت تیزی سے پھیلنا شروع ہوئی تو کیا بنے گا..اس میں چوہدری صاحب کا ضلع سب سے آگے تھا.ضلع شیخوپورہ کے سب سے بڑے وفد آیا کرتے تھے ہر ہفتے.اور اللہ کے فضل سے رونقیں لگ جاتی تھیں ربوہ میں ہر طرف.مولوی ہی مولوی پھر رہا ہوتا تھا مگر آنے والا مولوی اور ہوتا تھا ، جانے والا اور ہوتا تھا.شکلیں ہی بدل جاتی تھیں.تو چوہدری صاحب نے اس مہم میں سب سے زیادہ اہم کردار ادا کیا تھا.انہی کی وجہ سے پھر دوسرے ضلعوں میں یہ شوق پیدا ہوتا تھا.اور بڑا ہی فدائی انسان تھا.احمدیت کے عاشق مسیح موعود علیہ السلام کے عاشق ،خلافت کے عاشق اور ایسی طبیعت مزے کی ، کہ باتیں کرتے تو پھول جھڑتے تھے.لطائف کا بہت پیارا ذوق تھا اور حاضر جوابی تو درجہ کمال کو پہنچی ہوئی تھی.کئی لوگ چوہدری صاحب کی حاضر جوابی کی وجہ سے سوچ سوچ

Page 595

۵۶۹ کرسکیمیں بنا بنا کر آتے تھے کہ یہاں ہم ان کو پچھاڑیں گے اور بات کرتے کرتے مقابلے میں چوہدری صاحب ایسا جواب دیتے تھے کہ اُلٹے پاؤں ان کو بھا گنا پڑتا تھا.کبھی آج تک میں نے یہ حاضر جوابی کے مقابلے میں چوہدری صاحب کو کسی سے شکست کھاتے نہیں دیکھا.غیروں کے مقابلے پر بھی یہی حال تھا.احمدیت کے دلائل کے تعلق میں بھی یہی حال تھا.تو بہت ہی پیارے.حضرت مصلح موعود کے بہت پیارے تھے اور مجھے بہت ہی پیارے تھے.بہر حال اللہ جو بلانے والا ہے سب سے زیادہ پیارا ہے.اُسی پر ہماری جان ہمارے سب کچھ نثار ہوں اور اسی کے قدموں پر ہماری روحیں فدا ہوں.اللہ چوہدری صاحب کی رُوح کو بھی غریق رحمت فرمائے اور ان کے پسماندگان کو بھی وہ خوبیاں عطا کرے جن خوبیوں کے علمبردار یہ رہے ہمیشہ ۲۲۶ مجلس کی مساعی پر حضور انور کا اظہار خوشنودی مجلس انصار اللہ کی ماہانہ رپورٹ کارگزاری و دورہ جات حضورانور کی خدمت بابرکت میں دعا کی غرض سے با قاعدہ صدر محترم کی طرف سے ارسال کی جاتی رہیں.مجلس کی خوش قسمتی ہے کہ نہ صرف حضور ان کو ملاحظہ فرماتے بلکہ مجلس کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے اس پر اظہار خوشنودی بھی فرماتے رہے.حضور انور کی طرف سے موصولہ تین خطوط پیش خدمت ہیں.ا.حضور انور نے اپنے مکتوب مبارک محرره ۱۰ جنوری ۱۹۹۶ء بنام صدر محترم میں فرمایا: آپ کی ارسال کردہ رپورٹ زیر ۲۱۶۷ مورخہ ۳۱ دسمبر ۱۹۹۵ء موصول ہوئی ما شاء اللہ خوشکن رپورٹ ہے اور بڑی محنت سے تیار کی ہے.اللہ تعالیٰ تمام قائدین اور مقررین کی مساعی میں غیر معمولی برکت عطا فرمائے.سب کو سلام.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء (لندن.۱۰ جنوری ۱۹۹۶ء) - صدر محترم کے خط محرر ہ ۶ جنوری ۱۹۹۶ء بابت سالانہ اجتماعات اضلاع کے جواب میں فرمایا : الحمد لله - ماشاء الله چشم بد دور _ جزاكم الله احسن الجزاء اللہ تعالیٰ آپ کو ، آپ کے معاونین کو بیش از پیش خدمات کی توفیق عطا فرمائے.آمین ( لندن ۲۲ جنوری ۱۹۹۶ء) - رپورٹ کارگزاری بابت ماہ دسمبر ۱۹۹۵ء موصول ہونے پر حضور انور نے فرمایا: " آپ کی رپورٹ محرره ۹۶/۲۴۵-۳-۵ بابت ماہ دسمبر موصول ہوئی.جزاکم الله تعالى احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ آپ کے کام میں برکت دے اور بے شمار فضلوں سے نوازے اور آپ سب کو حکمت سے کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے.تمام معاونین کو بہت بہت محبت بھرا سلام.خدا حامی و ناصر ہو.“ ( لندن ۲ مارچ ۱۹۹۶ء)

Page 596

۵۷۰ ١٩٩٦ء یڈیشنل قیاد ت تر بیت لومیا کین سید نا حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۲ ستمبر ۱۹۹۵ء میں فرمایا: اب تو ہماری مرادیں پانے کے دن آ رہے ہیں اور مرادوں والی راتیں آرہی ہیں.دن بھی ترقی ہوگی اور رات بھی ترقی ہوگی اور ہوتی چلی جائے گی.کوئی دنیا کی طاقت نہیں جو اس تقدیر کو اب بدل سکے.وہ آثار ہم دیکھ رہے ہیں.کس رفتار سے اللہ تعالیٰ ہمیں آگے بڑھا رہا ہے اور آگے بڑھاتا چلا جائے گا.اب تو لاکھوں پر خوشی ہو رہی ہے.میں وہ دن دیکھ رہا ہوں جب اس صدی سے پہلے کروڑوں کی تعداد میں ایک ایک سال میں احمدی ہوں گے.اب فکر ہے تو سنبھالنے کا فکر ہے.مجھے تو بس یہی ایک فکر لگارہتا ہے کہ ان آنے والے مہمانوں کو سنبھالیں کیسے.کس طرح ان کی عزت افزائی بھی کریں اور ان کو اپنی ذمہ داریاں بھی سمجھا ئیں تا کہ بہ لہ یہ ہمارے ساتھ DEAD WEIGHT کے طور پر نہ چلیں بلکہ بوجھ اٹھانے والے ساتھی بن جائیں“ اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ انعامات کے پھلوں کو سنبھالنے اور ان کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے مجلس انصاراللہ پاکستان میں یکم جنوری ۱۹۹۶ء سے ایڈیشنل قیادت برائے تربیت نو مبائعین کا اضافہ کیا گیا اور مکرم مولوی عبد السلام طاہر صاحب کو ایڈیشنل قائد تربیت نو مبائعین مقرر کیا گیا.ان کے بعد یکم جنوری ۱۹۹۷ء سے مکرم چوہدری لطیف احمد تھمٹ صاحب ایڈیشنل قائد تر بیت نو مبائعین مقرر ہوئے.سیدنا حضرت خلیفۃ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے اپنے خط محرره ۶ ستمبر ۱۹۹۷ء بنام محترم صدر صاحب مجلس انصاراللہ پاکستان میں تحریر فرمایا کہ:.نے فرمایا: نو مبائعین کی تربیت کی طرف خصوصیت سے توجہ دیں اور ایسے پروگرام بنا ئیں جو سارا سال جاری رہیں.تربیت کی ذمہ داری انصار اللہ پر خصوصیت سے قائم ہوتی ہے.ان کی ایسے رنگ میں تربیت کریں کہ یہ آگے داعی الی اللہ بن جائیں اور تبلیغی پروگراموں میں آپ کے ساتھ شامل ہوں“.ایک اور خط مره ۲۰ستمبر ۱۹، بنام ناظر علی صاحب میں سید نا حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحم اللہ تعالی نا دعوت الی اللہ کے ساتھ ساتھ ہاضمہ ABSORPTION کا ایک نظام بنانا ضروری ہے.اس کیلئے داعیان الی اللہ میں سے اچھے اچھے ورکرز اور با صلاحیت لوگوں کو اس کام پر لگا

Page 597

۵۷۱ -1 دیں کہ وہ تمام نو احمد یوں کو جذب کرنے اور انہیں صحت مند وجود بنانے پر مستعد ہو جائیں“.حضور کی ان واضح ہدایات اور راہنمائی کی روشنی میں تربیت نو مبائعین کے اہم کام کو سرانجام دینے کیلئے شوری مجلس انصار اللہ پاکستان ۱۹۹۶ء میں درج ذیل فیصلہ جات کیے گئے.۱- ہر ماہ ایک روزہ تربیتی کلاس ہر زعامت علیاء کی سطح پر منعقد کی جائے جس میں زیادہ سے زیادہ نو مبائعین کو شامل کیا جائے.-۲- ہر تین ماہ بعد ہر ناظم اپنے ضلع کی سطح پر تین سے سات دن تک کی تربیتی کلاس کا اہتمام کرے جس میں منتخب نو مبائعین کو شامل کیا جائے جو واپس جا کر دوسروں کی تعلیم و تربیت کی صلاحیت رکھتے ہوں.ہر زعامت اور ضلع کی سطح پر ماہانہ تربیتی اجلاسوں اور تربیتی اجتماعات میں نو مبائعین کو بھی خصوصی طور پر شامل کیا جائے.-۴- کلاسز کے ساتھ ساتھ نو مبائعین کی تربیت کے لئے ایسے وفود بھی ترتیب دیئے جائیں جو نو مبائعین سے رابطہ کریں اور ساتھ ہی ان کی تعلیم و تربیت کا فریضہ بھی ادا کریں.ناظمین ضلع ، زعماء اعلیٰ اور زعماء مجالس کے ماہانہ رپورٹس فارمز میں شعبہ تربیت نو مبائعین کے خانہ کا اضافہ کیا گیا اور ناظمین ضلع اور ان کی مجلس عاملہ کے ارکان کو مجالس کے دورہ جات کے دوران تربیت نومبائعین کے سلسلہ میں درج ذیل کو ائف حاصل کر کے مرکز بھجوانے کی ہدایت کی گئی.(i) کل تعدا دنو مبائعین (ii) نماز جمعہ میں شامل ہونے والوں کی تعداد (iii) حضور کا خطبہ سننے والوں کی تعداد (iv) چندوں میں حصہ لینے والوں کی تعداد زعماء مجالس کو اپنی مجلس کے نو مبائعین کے درج ذیل کوائف ماہ بماہ بھجوانے کی ہدایت کی گئی.(i) گذشتہ تین سال کے نو مبائعین کی تعداد (ii) تعدا د نو مبائعین جن سے رابطہ ہوا (ii) تعداد جو روزانہ کم از کم ایک نماز البیت یا مرکز نماز میں ادا کرتے ہیں (iv) تعداد جو جمعہ میں شامل ہوتے ہیں (۷) تعداد جو MTA پر حضور کا خطبہ سنتے ہیں (vi) کتنے ہیں جو کچھ نہ کچھ چندہ دینے لگ گئے ہیں (vii) ان میں کتنے ہیں جو داعی الی اللہ بن چکے ہیں خدا تعالیٰ کے فضل سے ناظمین اور زعماء کی طرف سے بھجوائی گئی رپورٹس میں ماہ بماہ مندرجہ بالا مطلو به اعداد وشمار میں اضافہ ہوتا رہا.نو مبائعین کی تربیتی کلاسز کے لئے مرکز کی طرف سے نصاب اور تین روزہ کلاس کا پروگرام بھی تجویز

Page 598

۵۷۲ کر کے ناظمین اضلاع کو بھجوایا گیا.تربیت نومبائعین کی رپورٹیں حضورانور کی خدمت میں سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے ارشادات و ہدایات کی روشنی میں مجلس انصار اللہ پاکستان کونو مبائعین سے رابطہ اور ان کی تربیت کے کماحقہ انتظام کے لئے بفضلہ تعالیٰ مساعی کی توفیق ملتی رہی.شعبہ تربیت نو مبائعین اور صدر محترم کی طرف سے اس کار کردگی کی رپورٹ حضور انور کی خدمت میں بھجوانے کی توفیق عطا ہوتی رہی.الحمد للہ سید نا حضرت خلیفہ اسیح نے اس حقیر مساعی کو سراہا اور اس ضمن میں اپنی بیش قیمت ہدایات سے بھی نوازا.ا.حضور انور نے اپنے خط محرره ۱۸ جنوری ۱۹۹۷ء بنام صدر مجلس میں فرمایا: آپ کی رپورٹ کارگزاری زیر نمبر ۲۶ مورخہ ۶ جنوری ۱۹۹۷ء ما شاء اللہ بہت خوشکن ہے.چشم بدور اللهم زد و بارک و ثبت اقدامـهـم جزاكم الله تعالى احسن الجزاء نو مبائعین سے رابطہ بہت مضبوط ہے.اللہ تعالیٰ بہتر سے بہتر رنگ میں کام کرنے کی توفیق بخشے.تمام کارکنان اور معاونین کو محبت بھر اسلام اور دُعا.‘“ ۲- حضور انور صدر محترم کو مخاطب کرتے ہوئے ۲۸ مئی ۱۹۹۷ء کو تحریر فرماتے ہیں: آپ کی رپورٹ کارگزاری زیر نمبر ۱۹۵ مورخہ ۷ اپریل ۱۹۹۷ ء موصول ہوئی.الحمد للہ کہ زیر عرصہ رپورٹ میں ایک ہزار آٹھ سوستر نو مبائعین سے رابطہ ہوا.اس سلسلہ کو جاری رکھیں اور ان نئے آنے والوں کو جماعت کا فعال حصہ بنائیں.اللہ تعالیٰ آپ سب کو محبت ، پیار اور سلیقہ سے کام کو آگے بڑھانے کی توفیق دے.سب کو محبت بھر اسلام“ - صدر محترم کی مرسلہ رپورٹ پر ۴ دسمبر ۱۹۹۷ء کو فر مایا: - ”آپ کی طرف سے ارسال کردہ رپورٹ زیر نمبر ۱۱۲۱ مورخہ ۳۰ نومبر ۱۹۹۷ء موصول ہوئی.جزاكم الله تعالى احسن الجزاء.نومبائعین سے رابطہ کی مہم بہت مفید ہے اور اس سے زندگی کے آثار نظر آتے ہیں.اللہ تعالیٰ ان کی نیک تربیت فرمائے اور خدا کے عبد ہوں اور باقی شعبوں پر بھی بیداری کے آثار ظاہر ہوں.میری طرف سے تمام ممبران عاملہ اور معاونین کو محبت بھرا سلام اور حوصلہ افزائی کا دعائیہ پیغام پہنچائیں.ماشاء اللہ سب ہی بڑے خلوص اور محنت سے خدمت کر رہے ہیں.“ - صدر محترم کے نام لندن سے ۱۲ جنوری ۱۹۹۸ ء کو مندرجہ ذیل خط حضور انور نے تحریر فرمایا: آپ کی رپورٹ مرسلہ ۲۰ مورخہ ۴ جنوری ۱۹۹۸ ء بابت رابطه نو مبائعین موصول ہوئی.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء - اللہ تعالیٰ آپ کی مساعی میں غیر معمولی برکت ڈالے اور نیک نتائج ظاہر ہوں.آپ سب کو اپنے بے پناہ فضلوں سے نوازے.میری طرف.

Page 599

۵۷۳ -7 سے تمام معاونین کو محبت بھرا سلام اور دعا.“ - لندن سے ۱۲ اپریل ۱۹۹۸ء کو حضور انور نے صدر محترم کو مندرجہ ذیل خط لکھا: آپ کی طرف سے رپورٹ زیر حوالہ نمبر ۵۸۲ مورخه ۲۲ مارچ ۱۹۹۸ ء ماه دسمبر موصول ہوئی.الحمد للہ کہ رپورٹ میں ۵۶۸۸ نو مبائعین سے رابطہ ہوا.اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو جماعت کا فعال حصہ بنائے.ان کے ایمانوں میں برکت ڈالے اور مزید پھل حاصل ہوں.میری طرف سے جملہ شعبہ جات کے کارکنان کو محبت بھر اسلام اور دُعا.“ مکرم صدر صاحب کی رپورٹ بابت رابطہ نو مبائعین موصول ہونے پر حضور انور نے فرمایا : آپ کی رپورٹ زیر نمبر ۱۷۹۵ مورخہ ۲۹ اکتوبر ۱۹۹۸ء بابت ۲۰۶۱ نومبائعین سے رابطہ موصول ہوئی.الحمد لله ـ ثم الحمد للہ.ماشاء اللہ بہت عمدہ کوشش ہے.اس رابطہ کو آگے بڑھا ئیں.اللہ تعالیٰ آپ اور آپ کے معاونین کی مساعی میں غیر معمولی برکت عطا فرمائے.میری طرف سے تمام کارکنان کو بہت بہت محبت بھرا سلام اور دُعا کا پیغام پہنچا ئیں.“ ( لندن.یکم نومبر ۱۹۹۸ء) - مجلس انصار اللہ پاکستان کی رپورٹ کارگزاری بابت ستمبر ۱۹۹۸ء پیش ہونے پر حضور انور نے فرمایا: اگر یہ رپورٹیں درست ہیں کہ آپ کا ۲۲۳۲ نو مبائعین سے رابطہ ہوا ہے تو یہ بڑی خوشکن بات ہے.ماشاء اللہ بڑی ٹھوس کا رروائی کی ہے.خدا کرے کہ باقی بھی اسی طرح کام کر رہے ہوں.“ ( لندن.۲۶ دسمبر ۱۹۹۸ء) ایم ٹی اے کی چوبیس گھنٹے نشریات شروع ہونے پر پیغام مبارکباد ایم ٹی اے انٹرنیشنل نے یکم اپریل ۱۹۹۶ ء کو خدا تعالیٰ کے فضل کے ساتھ ایک انقلابی دور میں قدم رکھا یہ روز اس لئے تاریخی اہمیت کا حامل ہے کہ اس دن سید نا حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی دُوراندیش اور ولولہ انگیز قیادت میں ایم ٹی اے کی چوبیس گھنٹے کی نشریات کا آغاز ہوا.اس نہایت مبارک تاریخی موقع پر مجلس انصاراللہ پاکستان نے حضورانور کی خدمت میں اپنی دلی مبارکباد کا مسرت انگیز پیغام ارسال کیا.اس خط کے جواب میں حضور نے رقم فرمایا : و مسلم ٹیلی ویژن احمد یہ انٹرنیشنل کی چوبیس گھنٹے کی نشریات شروع ہونے پر آپ کی طرف سے مبارکباد کا پیغام ملا.جزاکم اللہ احسن الجزاء.دُعا کرتے رہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے جماعت کو روحانی، اخلاقی اور علمی میدانوں میں دنیا کی بہترین خدمت کی توفیق عطا فرمائے اور سعید روحیں بکثرت اس سے فیض پائیں.اللہ کرے کہ ٹیلی ویژن کی دنیا میں ہمارا یہ نظام ہر پہلو سے انسانیت کے لئے بابرکت ہو.“ ( رقم فرمودہ محررہ ۲ اپریل ۱۹۹۶ء)

Page 600

۵۷۴ ٹرانسکر پشن ترجمتہ القرآن کلاس شعبہ سمعی و بصری نظارت اشاعت صدرانجمن احمدیہ کی میٹنگ سرائے محبت ( گیسٹ ہاؤس) احاطہ صدر انجمن احمد یہ میں مورخہ ۳۰ مئی ۱۹۹۶ء بروز جمعرات ساڑھے دس بجے صبح منعقد ہوئی اس میٹنگ میں مجلس انصاراللہ پاکستان کی طرف سے مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نائب صدر مجلس محترم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی نگران شعبہ سمعی و بصری مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان کی طرف سے مکرم راجہ منیر احمد خان صاحب صدر مجلس ، مکرم عبدالسمیع خان صاحب انچارج سمعی و بصری اور لجنہ اماءاللہ پاکستان کی طرف سے حضرت سیدہ ام متین مریم صدیقہ صاحبہ صدر مجلس اور مکرمہ صاحبزادی امتہ القدوس بیگم صاحبہ نا ئب صدر شریک ہوئے.اس میٹنگ میں اس امر پر تفصیلی مشورہ ہوا کہ مسلم ٹیلی ویژن احمد یہ انٹرنیشنل کے لئے مختلف الانواع پروگراموں کی تیاری نیز حضرت خلیفتہ مسیح الرابع کے بیان فرمودہ درس قرآن مجید ، سوال و جواب کی مجالس ، خطبات و خطابات کو جو بیسٹس (CASSETTES) کی شکل میں جماعت کے پاس محفوظ ہیں احاطہ تحریر میں لانے کے لئے ایسے سینکڑوں رضا کارانہ خدمات سرانجام دینے والے خدام، انصار اور خواتین کی ضرورت ہے جو مرکزی ، ضلعی اور شہری سطح پر ان اُمور کو سر انجام دے سکیں.اسی میٹنگ میں ہر ذیلی تنظیم کے ذمہ معین امور کی سرانجام دہی کی گئی.مجلس انصاراللہ کے سپر دکام ۱- سیرت خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم ، سیرت خلفائے راشدین وصحابہ کرام -۲- سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام، سیرت خلفاء وصحابہ پرسکرپٹ بچوں کو سنانے کے لئے چھوٹی چھوٹی سبق آموز کہانیوں کے سکرپٹ -۴- درس القرآن انگریزی کی ٹرانسکرپشن کا کام ۵- ترجمتہ القرآن کلاس کی ٹرانسکر پشن کا کام - لقاء مع العرب کی ٹرانسکرپشن کا کام -2 انصار اللہ کے پروگرام اور اجتماعات وغیرہ کی ریکارڈنگ ان سات اُمور میں سے فوری طور پر نظارت اشاعت نے محترم صدر صاحب مجلس انصاراللہ پاکستان سے ترجمۃ القرآن کلاس کی کیسٹس کی ٹرانسکر پشن کا کام شروع کرنے کی درخواست کی.چنانچہ صدر محترم کی ہدایت پر اس ذمہ داری کی سکیم تیار کی گئی جس پر صدر محترم نے ہدایات اور رہنمائی فرمائی.اس سکیم پر نہ صرف مرکزی طور پر عملدرآمد ہوا بلکہ زعامت ہائے علیاء نے بھی اس سلسلہ میں عملی تعاون کیا.

Page 601

۵۷۵ سید نا حضرت خلیفۃ امسیح الرابع کی اس ترجمۃ القرآن کلاس کو ( جوایم ٹی اے پر ٹیلیوائز کی جا رہی تھی اور ہفتہ میں دو دن ایک ایک گھنٹہ کی کلاس تھی ) کیسٹ سے ضبط تحریر میں لانے کا کام (TRANSCRIPTION) تھا.چنانچہ صاحب علم اور کیسٹ لکھنے کا تجربہ اور اہلیت رکھنے والے انصار کی فہرست تیار کی گئی.ان کے اجلاسات بلائے گئے اور ضروری ہدایات دے کر کام شروع کر دیا گیا.اس غرض کے لئے ٹیپ ریکارڈرز بھی خریدے گئے.اس کام کا آغاز جولائی ۱۹۹۶ء میں کیا گیا.اس سے قبل جو کلاسیں نشر ہو چکی تھیں ، ان کو بھی ضبط تحریر میں لایا گیا اور پھر ساتھ کے ساتھ شعبہ سمعی و بصری نظارت اشاعت صدر انجمن احمدیہ کی طرف سے مہیا کر دہ کیسٹوں سے ٹرانسکر پشن کا کام جاری رہا.حضرت خلیفۃ المسیح الرابع نے ایم ٹی اے پر ۲۴ فروری ۱۹۹۹ء کو قرآن کریم کے تمہیں سپاروں کے ترجمہ و تفسیر کا کام مکمل فرمایا.مارچ ۱۹۹۹ء میں اس کی تحریر کا کام محض اللہ تعالیٰ کے فضل اور اس کی دی ہوئی توفیق سے مکمل کر کے نظارت اشاعت صدر انجمن احمدیہ کے سپرد کر دیا گیا.اس سارے کام کی فوٹو کاپی دفتر انصار اللہ پاکستان میں بھی محفوظ کر لی گئی.اس کام کی تکمیل میں مندرجہ ذیل احباب نے مکرم چوہدری ابراہیم صاحب مینجر ماہنامہ انصار اللہ کی نگرانی میں دن رات محنت کی.ربوه (۱) مکرم مولوی عبد اللطیف پریمی صاحب ( وکالت تبشیر ) (۲) مکرم حمید احمد صاحب خالد سابق لائبریرین جامعہ احمدیہ (۳) مکرم چوہدری محمد شریف صاحب ننگلی ( وکالت مال ثانی ) (۴) مکرم نصیر احمد صاحب شاد پروفیسر جامعہ احمدیہ (۵) مکرم مقصود احمد صاحب قمر مربی سلسلہ (1) مکرم مولوی عبدالرشید رازی صاحب مربی سلسله (۷) مکرم چوہدری نصیر احمد صاحب مربی سلسلہ (۸) مکرم سعادت احمد خان صاحب طالب علم ، دار العلوم غربی ربوه بیرون ربوہ مندرجہ ذیل ناظمین اپنی نگرانی میں ٹرانسکر پشن کا کام مکمل کرواتے رہے.(۱) مکرم چوہدری مبارک احمد صاحب ناظم ضلع راولپنڈی (۲) مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی (۳) مکرم طاہر احمد ملک صاحب ناظم ضلع لاہور (۴) مکرم چوہدری عبدالرحمن سیفی صاحب ناظم ضلع فیصل آباد (۵) مکرم ملک رشید احمد صاحب ناظم ضلع اٹک

Page 602

۵۷۶ (۶) مکرم چوہدری عبدالواحد صاحب ناظم ضلع اسلام آباد ( ۷ ) مکرم ناظم صاحب ضلع پشاور (۸) مکرم ناظم صاحب ضلع ملتان کمیٹی علم انعامی برائے سال ۱۹۹۶ء (۱) مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی صاحب صدر کمیٹی (۲) مکرم قائد صاحب مال (۳) مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد (۴) مکرم قائد صاحب تعلیم ( ۵ ) مکرم قائد صاحب تربیت (۶) مکرم قائد صاحب عمومی کمیٹی اسناد خوشنودی ۱۹۹۶ء (۱) مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب صدر کمیٹی (۲) مکرم قائد صاحب مال (۳) مکرم قائد صاحب تحریک جدید (۴) مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد (۵) مکرم قائد صاحب تربیت (۶) مکرم قائد صاحب عمومی مورخه ۲۴ اپریل ۱۹۹۶ء کو ان کمیٹیوں کا اجلاس زیر صدارت مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی صدر کمیٹی منعقد ہوا جس میں مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ، مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر، مکرم عبدالرشید غنی صاحب، مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب نے شرکت کی.اس اجلاس میں علم انعامی کے معیاروں پر غور ہوا اور سفارشات مرتب کر کے صدر محترم کی خدمت میں پیش کی گئیں.عالمی بیعت اور مجلس انصاراللہ پاکستان عالمی بیعت کے سلسلہ میں مجلس انصار اللہ پاکستان کی مساعی کا ذکر کرتے ہوئے حضور انور نے صدر محترم کے نام اپنے مکتوب رقم فرمودہ ۱۸ جولائی ۱۹۹۶ء میں تحریر فرمایا: آپ کی ٹیکس محررہ ۱۷ جولائی ۱۹۹۶ علی.الحمد لله ثم الحمد لله اللهم زدوبارک وثبت اقدامهم جزاكم الله تعالى احسن الجزاء.عالمی بیعت کے لئے انصار اللہ پاکستان نے بھی خدا کے فضل سے بھر پور حصہ لیا ہے اور اچھا contribute کیا ہے.اللہ تعالیٰ احمدیت کو شان وشوکت کے ساتھ بھر پور غلبہ عطا فرمائے.ملا نے بھی موسم پر باہر نکل آئے ہیں لیکن یہ بھی بھڑوں کی طرح ہو گئے ہیں.تمام ساتھیوں اور کارکنوں کو محبت بھر اسلام.“ نتیجه امتحان وظائف اطفال مجلس انصاراللہ پاکستان کی طرف سے دو سالانہ تعلیمی وظائف اطفال الاحمدیہ کیلئے مختص کیے گئے تھے.سالانہ اجتماع نہ ہونے کی وجہ سے یہ مقابلے سال بہ سال منعقد نہ ہو سکے.چنانچہ قیادت تعلیم مجلس انصار اللہ کی طرف سے ۳۰ اگست ۱۹۹۶ ء کو ایوان محمو در بوہ میں ملک کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے نمائندگان اطفال کا

Page 603

۵۷۷ امتحان لیا گیا.دینی معلومات کے تحریری امتحان اور زبانی انٹرویو کے نتیجہ میں سال ۹۷-۱۹۹۶ء کیلئے درج ذیل دو ہونہارا طفال کا انتخاب کیا گیا.اول مکرم بلال احمد صاحب ابن مکرم ظفر احمد صاحب دار الرحمت شرقی الف.ربوہ دوم مکرم عمران قمر صاحب ابن مکرم مقبول احمد صاحب سانگلہ ہل ضلع شیخو پوره اول و دوم رہنے والے ان دونوں اطفال کیلئے محترم صدر صاحب مجلس انصاراللہ نے بالترتیب بارہ سوروپے اور چھ سوروپے کی انعامی رقوم بطور سالا نہ تعلیمی منظور فرما ئیں.﴿۲۳﴾ محدود شوری ۱۹۹۶ء حضور کی اجازت سے ۱۹۹۶ء کی محدود شوری مورخہ ۱۵ نومبر بروز جمعہ ہال مجلس انصار اللہ پاکستان میں منعقد ہوئی.کل ۱۹۶ نمائندگان نے شمولیت کی.ان میں مرکزی نمائندگان بھی شامل ہیں.شوریٰ کا اجلاس صبح ۹ بجے شروع ہوا اور تلاوت، عہد اور دعا کے بعد ساڑھے بارہ بجے تک جاری رہا.بعد نماز جمعہ دوسرا اجلاس ہوا.جس میں مرکزی قائدین نے عہدیداروں کو اپنی قیادتوں کے جائزے پیش کئے اور ہدایات دیں.احمدیت کے مایہ ناز فرزند مکرم پروفیسر ڈاکٹر عبدالسلام صاحب کی رحلت جماعت احمدیہ کے مایہ ناز فرزند، نوبل انعام یافتہ عظیم سائنسدان اور پاکستان کے قابل فخر سپوت مکرم پروفیسر ڈاکٹر محمد عبد السلام صاحب مورخه ۲۱ نومبر ۱۹۹۶ کو بعمر ستر سال رحلت فرما گئے.آپ ۲۹ جنوری ۱۹۲۶ء کو پیدا ہوئے.آپ کے والد ماجد حضرت چوہدری محمد حسین صاحب جھنگ شہر کے ایک مخلص اور فدائی احمدی تھے جنہیں امیر جماعت احمد یہ جھنگ کی حیثیت سے خدمت سلسلہ کی توفیق ملی.جھنگ کی ابتدائی تعلیم سے لے کر گورنمنٹ کالج لاہور میں ایم اے تک آپ نے اول پوزیشن کا اعزاز حاصل کیا.کیمبرج یونیورسٹی میں اپنی غیر معمولی استعداد کی بناء پر چھ سال کا تعلیمی دور صرف تین سال میں مکمل کیا.محترم ڈاکٹر صاحب کچھ عرصہ گورنمنٹ کالج لاہور اور پنجاب یونیورسٹی میں صدر شعبہ ریاضی کی حیثیت سے تدریسی فرائض ادا کرتے رہے اور پھر امپیریل کالج لندن میں پروفیسر مقرر ہوئے.آپ اس کالج میں شعبہ کے صدر مقرر ہوئے اور اس دوران کئی ممالک میں محققانہ لیکچر دیئے.۱۹۵۹ء میں ستارہ امتیاز، تمغہ امتیاز حسن کارکردگی اور ۱۹۷۹ء میں نشان امتیاز ( پاکستان ) کے علاوہ متعدد ممالک سے ایوارڈ دئے گئے.اسی طرح آپ اقوام متحدہ اور پاکستان میں مختلف عہدوں پر فائز رہے.۱۹۶۱ ء تا ۱۹۷۴ء مشیر اعلیٰ سائنس صدر مملکت پاکستان رہے.آپ کی خدمات اور اعزازات کی ایک طویل فہرست ہے.ٹریسٹ اٹلی میں آپ نے ایک ادارہ قائم کیا جس کے ذریعہ تیسری دنیا کے سائنسدانوں نے استفادہ کر کے اپنے اپنے ملکوں کو فائدہ پہنچایا.آپ نے بہت سارے سائنس سکالرز

Page 604

۵۷۸ کو وظائف دیئے.محترم پروفیسر ڈاکٹر عبدالسلام کا شمار دنیا کے نامور اور شہرہ آفاق سائنسدانوں میں ہوتا ہے.آپ نے ۱۹۷۹ء میں فزکس میں نوبل انعام حاصل کیا.آپ کو مجلس عاملہ انصار اللہ مرکزیہ کے رُکن خصوصی ہونے کا اعزاز بھی حاصل تھا.آپ کی وفات پر مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان نے مندرجہ ذیل قرارداد منظور کی : ۲۴) قرار داد تعزیت ” خدا تعالیٰ نے مجھے بار بار خبر دی ہے کہ وہ مجھے بہت عظمت دے گا اور میری محبت دلوں میں بٹھائے گا اور میرے فرقہ کے لوگ اس قدر علم اور معرفت میں کمال حاصل کریں گے کہ اپنی سچائی کے نور اور نشانوں کی رو سے سب کا منہ بند کر دیں گے.“ ( تجلیات الہیہ ) سید نا حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کی اس عظیم الشان پیشگوئی کے ایک نمایاں مصداق محترم المقام پروفیسر ڈاکٹر عبدالسلام صاحب دین و دنیا کے لحاظ سے ایک انتہائی خوش نصیب شخصیت تھے.نابغہ روزگار، انسانیت کے سچے خادم تھے.حضرت چوہدری محمد حسین صاحب کے مخلص احمدی گھرانہ کی پاکیزہ فضا میں آنکھیں کھول کر یہ قابل فخر سپوت ابتدائی کلاسز سے ایم اے تک اوّل پوزیشن کے ساتھ کامرانیوں کی منزلیں طے کرتا ہوا اپنے عروج کی طرف بڑھتا چلا گیا.کیمبرج یونیورسٹی کا علمی کو رس مختصر عرصہ میں مکمل کر کے میدان علوم و سائنس میں آپ ایک نشان بنتے گئے.بے شمار بین الاقوامی انعامات اور ایوارڈز حاصل کرتے ہوئے آپ ملکی اور بین الاقوامی سطح پر خوب سے خوب تر کی مثال بنتے گئے.چھتیں یو نیورسٹیوں کی طرف سے ڈگریاں ، اعزازات اور ایوارڈز حاصل کئے.چوبیس اکیڈیمیز اور سوسائیٹیوں کے منتخب فیلو بنے.تیسری دنیا کے لئے تو آپ کا وجود سائنسی علوم کے احیاء کو کا ذریعہ ثابت ہوا.آپ کے قائم کردہ ادارہ سے تیسری دنیا کے ہزاروں سائنسدان فیضیاب ہوئے.فزکس میں نوبل انعام آپ کی خدا داد اور غیر معمولی قابلیت کا عظیم اعتراف ہے.سینکڑوں مقالات اور تصانیف آپ کی دائمی یاد ہیں.محترم پروفیسر ڈاکٹر عبدالسلام صاحب کی وفات جماعت احمدیہ، ملک وقوم اور انسانیت کے لئے ایک غیر معمولی صدمہ ہے.ہماری دعا ہے کہ خدا وند کریم و قادر اپنے کرم و قدرت سے اس خلاء کو پُر فرمائے.مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں ارفع مقام سے نوازے اور آپ کے جملہ اہل وعیال اور عزیز واقارب کو صبر جمیل بخشے.آمین مجلس انصاراللہ پاکستان اس صدمہ پر سید نا حضرت خلیفة اسم الرابع ید اللہ تعالی، آپ کی ہر دواہلیہ، بچگان، بہن بھائیوں اور عالمگیر جماعت احمدیہ سے تعزیت کا اظہار کرتی ہے (۲۵)

Page 605

۵۷۹ دورہ جات مرکزی نمائندگان سال گزشتہ کی طرح اس سال بھی مرکز سے قائدین ، علماء کرام اور دیگر نمائندگان کو مجالس میں منتظم شکل میں بھجوا کر تر بیتی دورہ جات کروائے گئے.اس کی اجتماعی طور پر بعض مختصر رپورٹس درج کی جاتی ہیں.مقام : ماڈل کالونی فیصل آباد تاریخ : ۱۴ جنوری ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ : مجلس سوال وجواب: پہلے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارہ میں گفتگو ہوئی.پھر دو گھنٹے تک مجلس سوال و جواب ہوئی.حاضری مہمان ارتمیں، نو مبائعین تین ، احمدی سترہ ،کل اٹھاون.تاریخ : ۱۴ جنوری ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم سمیع اللہ صاحب زاہد مقام : دار الرحمت شرقی ربوہ مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: تلاوت قرآن کریم کے بعد تربیتی امور خصوصاً قیام نماز اور M.T.A سے استفادہ کرنے کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: ۱۵ جنوری ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم سمیع اللہ صاحب زاہد مقام : دارالعلوم جنوبی ربوه مختصر رپورٹ تربیتی اجلاس: تلاوت کے بعد مختلف تربیتی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.حاضری : انصار ۳ ، خدام ، اطفال - تاریخ: ۱۶ جنوری ۱۹۹۶ء مقام : فیصل آبا دشہر مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی عبدالسلام صاحب طاہر مختصر رپورٹ : مجلس سوال و جواب: سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر تقریر کرنے کے بعد جماعت کا تعارف پیش کیا گیا.پھر سوالات کے جوابات دیئے گئے.حاضری مہمان باره احمدی تینتیس کل پینتالیس.تاریخ : ۱۷ جنوری ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم سمیع اللہ صاحب زاہد مقام : دارالیمن غربی ربوہ ۱۲ مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: تلاوت کے بعد تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری انصار ، خدام ۱۴۵ اطفال - تاریخ : ۱۸ جنوری ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم سمیع اللہ صاحب زاہد مقام : نصیر آبا دحلقه عزیز ربوده مختصر رپورٹ: تربیتی اجلاس: بعد نماز مغرب اجلاس عام منعقد ہوا.تلاوت قرآن کریم کے بعد قیام نماز اور دیگر ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری انصار ، خدام ا ، اطفال :-

Page 606

۵۸۰ تاریخ : ۱۷ جنوری ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر مقام: شیخو پوره شهر مختصر رپورٹ : مجلس سوال وجواب : تلاوت کے بعد جماعت احمدیہ کا تعارف پیش کیا گیا پھر دو گھنٹے تک سوالات کے جوابات دیئے گئے.حاضری احمدی پندرہ ،مہمان اکتیس.تاریخ : ۱۹ جنوری ۱۹۹۶ء مقام: پتو کی ضلع قصور مرکزی نمائندگان : مکرم مولوی عبد السلام صاحب طاہر، مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب نر رپورٹ : اجلاس عہدیداران : قبل دو پہر ساڑھے گیارہ بجے اجلاس عہد یداران منعقد ہوا.مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب نے شعبہ جات کے کام کا تفصیلی جائزہ لیا اور ہدایات دیں.خطبہ جمعہ: مکرم مولوی عبد السلام صاحب طاہر نے ماہ رمضان اور ہماری ذمہ داریاں کے موضوع پر خطبہ دیا.حاضری ساٹھ تھی.تاریخ: ۱۹ جنوری ۱۹۹۶ مرکزی نمائندہ: مکرم شیخ مبارک احمد صاحب مقام: اوکاڑہ مختصر رپورٹ : اجلاس عہدیداران قبل دو پہر ساڑھے گیارہ بجے اجلاس عہد یداران منعقد ہوا.شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.خطبہ جمعہ: مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے خطبہ میں تربیتی امور اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.تاریخ:۲۶ جنوری ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم مرز انصیر احمد صاحب مقام: چک ۱۵۲ شمالی سرگودها مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: رمضان المبارک کی برکات سے حصہ لینے اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.نماز جمعہ کے بعد شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.تاریخ: ۲۶ جنوری ۱۹۹۶ء مرکزی نمائنده: مکرم مولوی نذیر احمد صاحب ریحان مقام : چک منگل ضلع سرگودھا مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: قیام جماعت احمدیہ کی غرض، دعوت الی اللہ اور تحریک جدید کی مالی قربانیوں کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری انصار چھیں ، خدام چھتیں ، اطفال اٹھارہ.تاریخ : ۲۶ جنوری ۱۹۹۶ء مقام بستی شیخاں ضلع سرگودھا مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا، مکرم ظفر اقبال صاحب ساہی ، مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب مختصر رپورٹ : صبح گیارہ بجے وفد بستی شیخاں پہنچا.وہاں کے نواحمدیوں کے ساتھ ملاقات کی گئی.ان کے حالات کا جائزہ لیا گیا.بچوں کی تعلیم و تربیت کی طرف توجہ دلائی گئی.ڈش کے بارہ میں جائزہ لیا گیا.

Page 607

۵۸۱ نو جوانوں کو ہنر سیکھنے کی طرف توجہ دلائی گئی اور اس سلسلہ میں راہنمائی کی گئی.میڈیکل کیمپ کا پروگرام بنایا گیا.خطبہ جمعہ میں رمضان المبارک کے ایام سے صحیح رنگ میں فائدہ اٹھانے کی طرف توجہ دلائی گئی.کل حاضری ستر تھی.مقام بهمن آباد فیصل آبا دشهر تاریخ : ۲۹ جنوری ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ : مجلس سوال و جواب: تلاوت کے بعد جماعت کا تعارف پیش کیا گیا پھر سوالات کے جواب دیئے گئے.حاضری مہمان چھ ، احمدی پندرہ ، کل اکیس تھی.تاریخ : ۲ فروری ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم سمیع اللہ صاحب زاہد مقام: چک ۶۳ ۵گ ، ب ،ضلع فیصل آباد رپورٹ : خطبہ جمعہ : خطبہ میں رمضان المبارک کی برکات مالی قربانی اور تحریک جدید کی اہمیت اور وعدہ جات کی رمضان المبارک میں سو فیصد ادائیگی کی طرف توجہ دلائی گئی.نماز جمعہ کے بعد شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.تاریخ : ۲ فروری ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبد السلام صاحب طاہر مقام : چک ۶۵ ۵گ ، ب ،ضلع فیصل آباد تقررپورٹ : خطبہ جمعہ: رمضان المبارک کی برکات، اور تحریک جدید کی مالی قربانیوں کے ثمرات کے موضوع پر خطبہ دیا.نماز جمعہ کے بعد عہد یداران کے اجلاس میں شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.تاریخ : ۹ فروری ۱۹۹۶ء مقام : چک ۱۰۹ ر، ب ، مسعود آباد ضلع فیصل آباد مرکزی نمائنده: مکرم مرز انصیر احمد صاحب مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: رمضان المبارک کی برکات کی طرف توجہ دلائی گئی.تربیتی اجلاس: نماز جمعہ کے بعد تربیتی اجلاس ہوا جس میں دعوت الی اللہ اور ڈش کے پروگرام سے فائدہ اٹھانے کی طرف توجہ دلائی گئی.کل حاضری ایک سو گیارہ تھی.آخر میں شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.تاریخ : ۹ فروری ۱۹۹۶ء مقام: چک ۱۰۹ نرائن گڑھ ضلع فیصل آباد مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی نذیر احمد صاحب ریحان مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: تربیتی امور اور رمضان المبارک میں سلسلہ کی ترقی کے لئے دعائیں کرنے ، ڈش پروگرام سے فائدہ اٹھانے کی طرف توجہ دلائی گئی.نماز جمعہ کے بعد شعبہ جات کے کام کا جائزہ لے کر ہدایات دی گئیں.تاریخ : ۹ فروری ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ مقام: چک ۱۰۹ روڈہ ضلع فیصل آباد

Page 608

۵۸۲ ررپورٹ: خطبہ جمعہ تربیتی امور، رمضان المبارک کی برکات اور مالی قربانی کے معیار کو بڑھانے کی طرف توجہ دلائی گئی.نماز جمعہ کے بعد شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.تاریخ : ۳ مئی ۱۹۹۶ء مقام: جھنگ شہر مرکزی نمائندگان : مکرم اسلم صاحب شاد منگلا، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید، مکرم انعام الرحمن صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عہدیداران: مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے گوشواروں کی روشنی میں شعبہ جات کا تفصیلی جائزہ لیا اور ہدایات دیں.ملک منور احمد صاحب جاوید نے شعبہ تربیت کا جائزہ لیا.آخر میں مکرم انعام الرحمن صاحب نے تحریک جدید کی مالی قربانی میں اضافہ کی طرف توجہ دلائی.خطبہ جمعہ: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے خطبہ جمعہ میں دعا کی اہمیت، تربیتی امور بالخصوص نماز با جماعت اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.مجموعی حاضری تین سو تھی.تاریخ : ۶ مئی ۱۹۹۶ء مقام: گجرات شہر مرکزی نمائندے مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر، مکرم راجہ نصیر احمد صاحب مر رپورٹ : اجلاس عہدیداران مجلس عاملہ اور دیگر عہدیداران کا اجلاس ہوا.شعبہ جات کے کام کا جائزہ مختصرر لے کر ہدایات دی گئیں.عشرہ دعوت الی اللہ کا پروگرام بنایا گیا.حاضری تھی.تاریخ: ے مئی ۱۹۹۶ء مقام : منڈی بہاؤالدین مرکزی نمائندگان : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر، مکرم راجہ نصیر احمد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: شعبہ جات کے کام کا جائزہ لے کر ہدایات دی گئیں اور عشرہ دعوت الی اللہ کا پروگرام ترتیب دیا گیا.تاریخ : ۹ ، ۱۰مئی ۱۹۹۶ء مقام را ولپنڈی مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم مرز انصیر احمد صاحب مختصر رپورٹ: شرکت ضلعی اجتماع را ولپنڈی تاریخ : ۴ امئی ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر مقام: دار الحمد فیصل آباد مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: مکرم مولوی صاحب نے جماعت کے تعارف کے بعد سوالات کے جواب دیئے.حاضری مہمان تیر ہ ، احمدی چود تھی.تاریخ : ۶ امئی ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم سمیع اللہ صاحب زاہد مقام : گلگشت کالونی ملتان شہر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء مرکزی نمائندہ کی صدارت میں اجلاس شروع ہوا.تلاوت

Page 609

۵۸۳ و نظم کے بعد ایک مقامی دوست نے سیرت النبی کے موضوع پر تقریر کی اور پھر قرآت کا مقابلہ ہوا.اول، دوم، سوم آنے والے انصار، خدام ، اطفال کو انعامات دیئے گئے.آخر میں مرکزی نمائندہ نے ” مقام خاتم النبین کے موضوع پر تقریر کی.حاضری مہمان ہیں ، احمدی دوسو پچاس کل دوسوستر تھی.تاریخ: ۱۶، ۷ امئی ۱۹۹۶ء مقام : گوئی ضلع کوٹلی مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب ، مکرم مرز انصیر احمد صاحب ،ہمکرم انعام الرحمن صاحب مختصر رپورٹ : شرکت سالانہ اجتماع ضلع کوٹلی تاریخ: ۷ امئی ۱۹۹۶ء مقام : لاہور مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب مختصر رپورٹ : شرکت ضلعی اجتماع لاہور تاریخ : ۲۰ مئی ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم سمیع اللہ صاحب زاہد مقام : پریم کوٹ ضلع حافظ آباد مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: بعد نماز مغرب تلاوت کے بعد مرکزی نمائندہ نے تربیتی امور بالخصوص ڈش پر کا.حضور کا خطبہ سننے اور سنانے کی طرف توجہ دلائی.مجموعی حاضری تینتالیس تھی.تاریخ : ۲۰ مئی ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبدالسمیع خان صاحب مقام: حافظ آباد مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ : تلاوت کے بعد جماعت کا تعارف پیش کیا گیا اور سوالات کے جواب دیئے گئے.مقام: دار النور فیصل آباد تاریخ : ۲۱ مئی ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندگان : مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب، مکرم شبیر احمد صاحب ثاقب مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی مکرم شبیر احمد صاحب ثاقب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی.اس کے بعد سوالات کے جواب دیئے.حاضری انصار تیرہ ، مہمان گیارہ کل چوہیں تھی.اجلاس عہدیداران: مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب نے شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.مقام: دار العلوم جنوبی حلقہ بشیر ربوہ تاریخ : ۲۸ مئی ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ: تربیتی اجلاس: نماز مغرب کے بعد تلاوت کے ساتھ اجلاس کی کا روائی شروع ہوئی.نظم کے بعد صدر محلہ نے اجلاس کی غرض و غایت بیان کی.مرکزی نمائندہ نے قبولیت دعا، نماز با جماعت، MTA سے استفادہ اور حضور سے ذاتی تعلق پیدا کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار انتالیس ، خدام سینتیس، اطفال نوے، لجنات اکہتر ، ناصرات چوالیس.کل دوسوا کیا سی تھی.

Page 610

۵۸۴ تاریخ : ۳۰ ۳۱ مئی ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولانا عبدالسلام طاہر صاحب مختصر رپورٹ : شرکت ضلعی اجتماع قصور تاریخ : یکم جولائی ۱۹۹۶ء مرکزی نمائنده: مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر مقام : جوڑ اضلع قصور مقام : لاہور مختصر رپورٹ : اجلاس عہدیداران : بعد نماز مغرب دارالذکر میں جملہ دس زعماء اعلیٰ کا مشترکہ اجلاس ہوا.ہر زعامت علیاء کا دعوت الی اللہ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.زیر دعوت دوستوں میں اسلامی اصول کی فلاسفی کی تقسیم اور مطالعہ کی طرف توجہ دلائی گئی.تاریخ: ۲ جولائی ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر مقام: ہربنس پورہ لاہور مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: ہربنس پورہ میں ایک احمدی دوست کے گھر پر مجلس مذاکرہ ہوئی.سوالات کے جوابات دیئے گئے.حاضری چھ مہمان تھی.تاریخ : ۵ جولائی ۱۹۹۶ء مقام: سرگودھا شہر مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر ، مکرم مرز انصیر احمد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عہدیداران: گیارہ بجے قبل دو پہر اجلاس عہدیداران ہوا.بالخصوص ضلع کے نگران حلقہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.تاریخ : ۵ جولائی ۱۹۹۶ء مقام: لالیاں مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی محمد اعظم اکسیر صاحب، مکرم مرز انصیر احمد صاحب مختصر رپورٹ : خطبہ جمعہ: مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے خطبہ جمعہ میں دعوت الی اللہ اور اس سلسلہ میں MTA کے ذریعہ حضور کے خطبہ سے فائدہ اٹھانے کی طرف توجہ دلائی.حاضری چھپیں تھی.تاریخ: ۶ جولائی ۱۹۹۶ء مقام : حلقه (۱) دارالفضل ربوہ مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب صدر محترم کی صدارت میں تلاوت کے ساتھ شروع ہوا.نظم کے بعد مکرم صدر صاحب نے نماز با جماعت، روزانہ تلاوت قرآن مجید صحت کے ساتھ پڑھنا، اس کا ترجمہ سیکھنا، بچوں کو سکھانا اور خطبہ حضور انو رسنا اور سنانا ترجمۃ القرآن کلاس سے فائدہ اٹھانا ، ملاقات اور دیگر پروگراموں سے استفادہ کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار تینتیس ، خدام ستائیس ، اطفال پینتالیس، لجنات ایک سوا یک ، ناصرات چالیس کل حاضری دوسواڑ تالیس تھی.

Page 611

۵۸۵ تاریخ : ۷ جولائی ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم عبدالسمیع خان صاحب مقام : دار النور فیصل آبادشہر مختصر رپورٹ : جلسہ سیرت النبی: مرکزی نمائندہ نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر تقریر کی اور اس کے بعد جماعت احمدیہ کا تعارف پیش کیا.نیز سوالات کے جوابات دیئے.حاضری مہمان سات ، احمدی اڑتالیس.کل پچپن تھی.تاریخ: ۸ جولائی ۱۹۹۶ء مقام : فیصل آبا دشہر مرکزی نمائندگان: کرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا، مکرم عبدالرشید صاحب غنی، مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ : اجلاس عہدیداران بعد نماز مغرب جملہ زعماء اعلیٰ اور ان کی عاملہ کے ممبران کا اجلاس ہوا.تلاوت کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا نے اجلاس عاملہ، اجلاس عام تنظیم کی تکمیل اور حلقہ جات میں دورے کرنے اور شعبہ تربیت میں قیام نماز ، نماز جمعہ، نماز تہجد ، ترجمہ نماز - خطبہ حضور انور سننے اور سنانے کی طرف توجہ دلائی.شعبہ تعلیم میں قرآن کریم کا ترجمہ، احادیث اور مطالعہ کتب ، درس القرآن میں شمولیت اور امتحانی کتب کا انصار میں پھیلانا ، امتحانات کے حل شدہ پرچے بھجوانے نیز میڈیکل کیمپ لگانے کی طرف توجہ دلائی.مکرم عبد الرشید صاحب غنی نے مجلس کا بجٹ جلد وصول کر کے مرکز کو ارسال کرنے اور تحریک جدید کی مالی قربانی میں قدم آگے بڑھانے کی طرف توجہ دلائی.مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے جملہ زعامت علیاء کا پھلوں کے حصول کا جائزہ لیا اور MTA سے استفادہ کرنے ، زیر دعوت مہمانوں کو سنانے اور دیگر تمام ذرائع اختیار کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری تمیں عہد یداران.تاریخ: 9 جولائی ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم سمیع اللہ صاحب زاہد مقام : چک اے جنوبی ضلع سرگودھا مختصر رپورٹ : تربیتی اجلاس: بعد نماز مغرب تربیتی اجلاس ہوا.تلاوت کے بعد قیام نماز ، تلاوت قرآن کریم اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.تاریخ: 9 جولائی ۱۹۹۶ء مقام : چک ۷۸ جنوبی ضلع سرگودھا مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی عبدالسلام صاحب طاہر مختصر رپورٹ : جلسه سیرت النبی: بعد از نماز مغرب وعشاء جلسہ سیرت النبی منعقد ہوا جس میں تلاوت و نظم کے بعد مکرم مولوی عبدالسلام صاحب طاہر نے تقریر کی.مجلس مذاکرہ: جلسہ کے بعد مجلس مذاکرہ ہوئی.مرکزی نمائندہ نے سوالات کے جوابات دیئے.حاضری مہمان بائیس، احمدی سینتھیں.

Page 612

۵۸۶ تاریخ : ۱۱ جولائی ۱۹۹۶ء مقام : لاہور کی چار مجالس مختصر رپورٹ : مجلس مذاکرہ: لاہور میں چار مقامات پر علماء کرام نے تلاوت کے بعد جماعت کا تعارف پیش کیا اور بعد ازاں سوالات کے جواب دیئے گئے.ٹاؤن شپ مکرم عبدالسمیع خان صاحب : حاضری مہمان دس ، احمدی تھیں تھی.سمن آباد لاہور : مکرم ظفر اللہ طاہر صاحب: حاضری مہمان ایک، احمدی دس تھی.مغلپورہ لاہور : مکرم نصیر احمد صاحب انجم : حاضری مہمان پانچ ، احمدی پندرہ تھی.دہلی گیٹ لاہور : مکرم مولوی عبد السلام صاحب طاہر : حاضری مہمان چار، احمدی چھ تھی.مقام : دار العلوم غربی حلقہ ثناء ربوه تاریخ : ۳ ۱ جولائی ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم مرز انصیر احمد صاحب مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس تلاوت کے ساتھ شروع ہوا.مرکزی نمائندہ نے دعوت الی اللہ اور تربیتی امور نیز ڈش کے پروگراموں سے استفادہ کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری پچاس تھی.تاریخ : ۱۴ جولائی ۱۹۹۶ء مقام: دارالصدر شمالی ربوہ مرکزی نمائندگان: مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید تقررپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب و عشاء تلاوت کے ساتھ اجلاس شروع ہوا.صدر محترم نے دو امور کی طرف خصوصی توجہ دلائی.نئی نسل کی تربیت اور تنظیمی ذمہ داریاں نیز اصلاح نفس کے لئے صحبت صالحین اور صادقین کا میسر آنا.اس سلسلہ میں گھروں میں تعلیم و تربیت، بچوں کی اصلاح کے لئے وقت دینے اور اس سلسلہ ۳۲ ۴۴ میں MTA سے فائدہ اٹھانے کی تلقین کی.حاضری انصار ، خدام ، اطفال ، لجنہ ایک سوستر، ناصرات ستانوے.کل تین سو پچانوے تھی.تاریخ : ۱۴ جولائی ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم سمیع اللہ صاحب زاہد مختصر مقام : دارالعلوم غربی حلقه صادق ربوه مر رپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا.تلاوت کے بعد مرکزی نمائندہ نے قیام نماز ، تلاوت ، ڈش پر حضور کا خطبہ سننے اور سنانے کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار ، خدام ، اطفال ، کل تھی.تاریخ: ۱۵ جولائی ۱۹۹۶ء ۲۳ مقام : دار الفضل غربی ربوه مرکزی نمائندگان : مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ، مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید ررپورٹ : اجلاس عام بعد نماز مغرب و عشاء تلاوت قرآن مجید سے اجلاس کا آغاز ہوا.صدر محترم نے انسانی پیدائش کی غرض کو واضح کیا اور فرمایا کہ انسان کی ترقی کے لئے خدا تعالیٰ نے چار طاقتیں جسمانی، ذہنی،

Page 613

۵۸۷ اخلاقی اور روحانی عطا فرمائی ہیں.ان کو ضائع ہونے سے بچائیں اور ترقی کا ذریعہ بنائیں.اس سلسلہ میں قیام نماز ، کتب سلسلہ کا مطالعہ، سچ کی عادت اور MTA کے ذریعہ حضور کا خطبہ سننے اور سنانے کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصاری ، خدام ما، اطفال شی، لبنات دیم کل سے کی تھی.۱۵ تاریخ: ۱۵ جولائی ۱۹۹۲ء مقام: چک ۹ پنیار ضلع سرگودها مرکزی نمائنده : مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مختصر رپورٹ: مجلس مذاکرہ: بعد نماز مغرب و عشاء تلاوت قرآن کریم سے پروگرام شروع ہوا جماعت کے تعارف کے بعد سوالات کے جواب دیئے گئے.حاضری مہمان اکاون ، احمدی سولہ کل ستاسٹھ تھی.تاریخ : ۱۶ جولائی ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر مقام : سرگودھا شہر مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب اجلاس کی کاروائی تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوئی.دعوت الی اللہ کے کام کا جائزہ لے کر کام کو آگے بڑھانے کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری انصار چونتیس ، خدام سولہ، اطفال، لجنہ دو.کل تعداد اڑسٹھ تھی.تاریخ: ۱۸ جولائی ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم حافظ مظفر احمد صاحب مقام: جہلم شہر مختصر رپورٹ: مجلس مذاکرہ : بعد نماز مغرب تلاوت کے بعد مرکزی نمائندہ نے جماعت کا تعارف پیش کیا اور سوالات کے جوابات دیئے.تاریخ : ۱۹ جولائی ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم مولوی عبدالسلام صاحب طاہر مقام محمود آباد ضلع جہلم مختصر رپورٹ : اجلاس زعماء: گیارہ بجے قبل دو پہرا جلاس زعماء ہوا.مرکزی گوشواروں کی روشنی میں شعبہ جات کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.حاضری زعماء ست تھی.خطبہ جمعہ: مرکزی نمائندہ نے قیام صلوۃ اور تلاوت قرآن مجید کی طرف توجہ دلائی.تاریخ : ۲۰ جولائی ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب مقام : دارالیمن شرقی ربوه مختصر رپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب تلاوت قرآن کریم سے آغاز ہوا.شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا.قیام نماز اور دعوت الی اللہ کے کام کی طرف توجہ دلائی گئی.مجموعی حاضری اکا ون تھی.تاریخ : ۲۲ جولائی ۱۹۹۶ء مقام: جھنگ شہر مرکزی نمائندگان : مکرم مرز انصیر احمد صاحب، مکرم شیم پرویز صاحب

Page 614

۵۸۸ مختصر رپورٹ مجلس مذاکرہ: بعد نماز مغرب تلاوت قرآن مجید سے آغاز ہوا.مکرم مرز انصیر احمد صاحب نے جماعت کا تعارف پیش کیا اور سوالات کے جوابات دیئے.حاضری مہمانان اٹھارہ ، احمدی چالیس کل اٹھاون تھی.تاریخ : ۲۲ جولائی ۱۹۹۶ء مرکزی نمائندہ: مکرم نصیر احمد صاحب انجم مقام : گوجرہ ضلع ٹوبہ تقررپورٹ : اجلاس عام : بعد نماز مغرب تلاوت قرآن مجید سے آغاز ہوا.تربیتی امور اور دعوت الی اللہ کے کام کی طرف توجہ دلائی گئیں.سیدنا حضرت خلیفہ اسیح کی طرف سے تربیتی دوروں پر بھر پور حوصلہ افزائی حسب سابق مجلس کے زیر انتظام ہر ماہ کی رپورٹ کارگزاری نیز تر بیتی دوروں کی تفصیلی رپورٹیں سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں باقاعدگی سے بھجوائی جاتی رہیں.سید نا حضرت خلیفہ مسیح رحمہ اللہ اپنی گوناگوں مصروفیات کے باوجود ان رپورٹوں کو بالاستیعاب ملاحظہ فرماتے اور مجلس کی حوصلہ افزائی کے لئے ان پر تبصرہ بھی اپنی ذاتی بابرکات کی طرف سے ارسال فرماتے.چند خطوط کی نقل ریکارڈ کی غرض سے نیچے درج کی جاتی ہے.-1 ۱ رپورٹ کارگزاری ماہ مارچ ۱۹۹۶ء پر حضور انور نے فرمایا: آپ کی رپورٹ بابت کارگزاری ماہ مارچ موصول ہوئی.اللہ تعالیٰ آپ اور جملہ معاونین کو اجر عظیم عطاء فرمائے اور نیک مقاصد کو پورا فرمائے اور بیش از پیش خدمات کی توفیق عطاء فرمائے اور اپنے فضلوں سے نوازے.تمام کارکنان کو محبت بھرا سلام.خدا اپنی امان میں رکھے.“ ( لندن ۱۳ جولائی ۱۹۹۶ء) ۲ - رپورٹ بابت دورہ جات علماء سلسلہ محرره ۱۱ اپریل ۱۹۹۶ء کے سلسلہ میں فرمایا: آپ کی طرف سے رپورٹ ۴۸۲/ ۹۶-۴-۱۱ بابت دوره جات علماء سلسلہ موصول ہوئی.جزاکم اللہ احسن الجزاء.اللہ آپ کی کوششوں کو با برکت بنائے اور اس کے بہترین نتائج برآمد فرمائے.اجتماعات سے شرکت کرنے والے دوستوں کو روحانی فیض حاصل کرنے کی توفیق دے.‘ (۲۰ اپریل ۱۹۹۶ء) ۳ رپورٹ کارگزاری محرره ۱۸ اپریل ۱۹۹۶ء پر حضور انور نے فرمایا: آپ کی ارسال کردہ رپورٹ زیر نمبر ۹۶/۵۰۷-۴-۱۸ بابت کارگزاری موصول ہوئی.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء - اللہ تعالیٰ آپ اور آپ کے ساتھیوں کو خلوص ، محنت اور حکمت سے کام کرنے کی توفیق بخشے.سب کو بہت بہت محبت بھر اسلام (۲۸ اپریل ۱۹۹۶ء )

Page 615

۵۸۹ - -۵ -Y -2 صدر محترم کی رپورٹ محرر ۲۲ اپریل ۱۹۹۶ء کے جواب میں حضور انور نے رقم فرمایا : آپ کی رپورٹ محرره ۹۶/۶۳۰-۴-۲۲ بابت کارگزاری موصول ہوئی.جزاكم الله تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ آپ کے کام میں برکت دے اور بے شمار رحمتوں اور فضلوں سے نوازے.تمام ساتھیوں کو محبت بھرا سلام.خدا حامی و ناصر ہو.“ (لندن - ۱۰مئی ۱۹۹۶ ء ) حضور انور نے صدر محترم کا خط تحریر کردہ ۸ مئی ۱۹۹۶ ء موصول ہونے پر فرمایا: آپ کی رپورٹ ۹۶/۶۷۷-۵ - ۸ موصول ہوئی.ماشاء اللہ خوشکن رپور ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء - اللہ تعالیٰ آپ کو خوب سے خوب تر کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اپنی غیر معمولی نصرت اور بصیرت عطا فرمائے اور سلسلہ کی شان وشوکت کو دو بالا کرنے کی سعادت عطا فرمائے.تمام ساتھیوں کو محبت بھر اسلام.“ ( لندن ۱۲ جون ۱۹۹۶ء) صدر محترم کی رپورٹ محررہ ۱۹ مئی ۱۹۹۶ ء ملنے پر حضور انور نے ارشادفرمایا: آپ کی رپورٹ محرره ۹۶/۷۱۲-۵ - ۱۹ موصول ہوئی.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ آپ اور آپ کے ساتھیوں کے کام میں غیر معمولی برکت ڈالے.جوش، جذبہ محنت ، خلوص اور حکمت سے کام کو پھیلانے کی توفیق عطا فرمائے.اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت حاصل رہے اور سلسلہ کو عظیم الشان شوکت نصیب ہو.تمام معاونین کو بہت بہت محبت بھرا سلام.خدا حامی و ناصر ہو.‘“ (لندن.۸ جون ۱۹۹۶ء) - رپورٹ کارگزاری ماہ اپریل زیر ۱۵۳۱ مورخہ ۱۸ جولائی ۱۹۹۶ موصول ہونے پر حضورا نور نے فرمایا: ما شاء اللہ انصار اللہ بہت اچھا کام کر رہے ہیں.جزاکم اللہ تعالیٰ “ (لندن ۲۲ جولائی ۱۹۹۶ء) - رپورٹ کارگزاری محرره ۲۱ اگست ۱۹۹۶ء پیش ہونے پر حضور انور نے لکھا: آپ کی رپورٹ ۱۷۳۶ مورخه ۲۱ اگست ۱۹۹۶ء بابت کا رگزاری مجلس موصول ہوئی.اللہ تعالیٰ تمام کارکنان کے کام میں غیر معمولی برکت عطا فرمائے.سب کو میری طرف سے بہت بہت محبت بھر اسلام.“ ( لندن.۱۹ ستمبر ۱۹۹۶ء) ۹ - قائدین و مربیان کے دورہ جات پر مشتمل رپورٹ ملاحظہ کرنے کے بعد حضور انور نے فرمایا: آپ کی رپورٹ محررہ ۱۷۷۶ مورخہ ۲ ستمبر ۱۹۹۶ء بابت قائدین و مربیان کے دورہ جات موصول ہوئی.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ آپ کے کام میں برکت دے اور بے شمار فضلوں سے نوازے اور آپ سب کو حکمت سے کام کرنے کی توفیق عطا

Page 616

۵۹۰ فرمائے.تمام معاونین کو بہت بہت محبت بھر اسلام.خدا حامی و ناصر ہو.“ (لندن.۳۰ ستمبر ۱۹۹۶ء) ۱۰- رپورٹ دوره جات ارسال کرده ۱۸ ستمبر ۱۹۹۶ء ملنے پر حضور انور نے فرمایا: آپ کی رپورٹ محرره ۱۸۳۶ مورخہ ۱۸ستمبر ۱۹۹۶ء بابت دورہ جات موصول ہوئی.جزاکم الله تعالى احسن الجزاء - اللہ تعالیٰ آپ کے کام میں برکت دے اور بے شمار فضلوں سے نوازے اور آپ سب کو حکمت سے کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے.تمام معاونین کو بہت بہت محبت بھر اسلام.خدا حامی و ناصر ہو.“ (لندن.۲۶ستمبر ۱۹۹۶ء) سید نا حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے صدر محترم کی ارسال کردہ رپورٹ پر فرمایا: آپ کی رپورٹ محرره ۲۰۱۷ مورخه ۱۵ اکتوبر ۱۹۹۶ء موصول ہوئی.جزاکم الله تعالى احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ آپ اور آپ کے ساتھیوں کے کام میں غیر معمولی برکت ڈالے.جوش، جذبہ محنت ، خلوص اور حکمت سے کام کو پھیلانے کی توفیق عطا فرمائے.اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت حاصل رہے اور سلسلہ کو عظیم الشان شوکت نصیب ہو.تمام معاونین کو -11 -١٢ بہت بہت محبت بھر اسلام.خدا حامی و ناصر ہو.‘“ (لندن.۳۰ اکتوبر ۱۹۹۶ء) مکرم صدر صاحب مجلس کی رپورٹ محررہ ۳ نومبر ۱۹۹۶ء موصول ہونے پر حضور انور نے فرمایا: آپ کی رپورٹ محرره ۲۱۱۲ مورخہ ۳ نومبر ۱۹۹۶ ء موصول ہوئی.جزاکم الله تعالى احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ آپ اور آپ کے ساتھیوں کے کام میں غیر معمولی برکت ڈالے.جوش، جذبہ محنت ، خلوص اور حکمت سے کام کو پھیلانے کی توفیق عطا فرمائے.اللہ تعالیٰ کی تائید ونصرت حاصل رہے اور سلسلہ کو عظیم الشان شوکت نصیب ہو.تمام معاونین کو بہت بہت محبت بھر اسلام.خدا حامی و ناصر ہو.“ (لندن.۱۹ نومبر ۱۹۹۶ء) ۱۳ - حضور انور نے ۲۹ دسمبر ۱۹۹۶ء کو بھجوائی گئی رپورٹ پر مندرجہ ذیل تبصرہ فرمایا: آپ کی رپورٹ زیر ۲۳۴۵ مورخہ ۲۹ دسمبر ۱۹۹۶ علی _ جزاكم الله تعالى احسن الجزاء - اللہ تمام کارکنان کی مساعی میں غیر معمولی برکت عطا فرمائے.تقاریر کے نیک اثرات ظاہر فرمائے.جماعتوں میں بیداری کی لہر پیدا ہو اور دعوت الی اللہ کا کام بخوبی سرانجام پائے.تمام معاونین کو میری طرف سے محبت بھرا سلام.“ ( لندن.۶ جنوری ۱۹۹۷ء)

Page 617

۵۹۱ ١٩٩٧ء اجتماعات برائے نو مبائعین پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے مکرم و محترم ناظر اعلی صاحب صدرانجمن احمدیہ کو اپنے خط محرر ۲۴ جنوری ۱۹۹۷ء میں حضور انور کا درج ذیل ارشاد تحریر فرمایا: ر پورٹوں میں بڑی تعداد میں بیعتوں کا ذکر ہوتا ہے لیکن جلسوں میں ان کی حاضری بہت کم تعداد میں ہوتی ہے اور یہ بات میرے لئے بڑی پریشانی کا موجب ہے کہ آخر یہ کیا تماشا ہو رہا ہے.اجتماعات اور جلسوں پر نو مبائعین سے جو را بطے ہوتے ہیں وہ بھی بہت معمولی ہوتے ہیں (جیسا کہ صدر صاحب انصار اللہ پاکستان نے اپنی رپورٹ ۹۷.۱.۹/۲ میں ذکر فرمایا ہے ) یہ کام بہت اہمیت کا حامل ہے اور خصوصی توجہ چاہتا ہے اس لئے دعوت الی اللہ والے سب ناظران اور ذیلی تنظیموں کے متعلقہ سیکرٹریان اپنا اپنا ایک نائب رکھیں جو صرف نو مبائعین کو آرگنا ئز کرے اور آئندہ جلسے اور اجتماعات ان علاقوں میں صرف ان کے بھی الگ ہوا کریں.ان کے عہدے دار بھی اپنے ہوں.انتظامی امور میں بھی ایک پرانا تجربہ کارافسر ہو اور باقی ان میں سے ہی ہوں تو تب ان میں زندگی پڑے گی اور یہ فعال ہوں گے ورنہ خانہ پُری ہی رہے گی.اور عملاً ( ان کی تعداد) کسی کام نہیں آئے گی.ہم نے یہاں خدام الاحمدیہ کے اجتماعات میں کبھی نہ شریک ہونے والوں کا گزشتہ سال الگ اجتماع کیا تھا تو اس کے نتیجہ میں خدا کے فضل سے حاضری غیر معمولی طور پر بڑھ گئی اور کم سے کم ایک تہائی مزید خدام تنظیم کا فعال حصہ بن گئے.آپ بھی اس نہج پر کام کروا ئیں.ہر ذیلی تنظیم میں نو مبائعین کا الگ شعبہ بنا ئیں.شعبہ نو مبائعین لجنہ.شعبہ نو مبائعین خدام اور شعبہ نو مبائعین انصار الگ الگ قائم کروائیں اور پھر ان کے ذریعہ جہاں جہاں گزشتہ سال در سال میں بیعتیں ہوئی ہیں اور دو تین لاکھ کا اضافہ ہوا ہے، اسے ریکارڈ کرائیں اور فعال جزو بنا ئیں.پس ان کی الگ تنظیمیں ، الگ فہرستیں، الگ عہدیدار اور کارکن ہوں.ان کے جلسے اور اجتماعات جماعتی حیثیت سے سالانہ یا ششماہی الگ ہوں اور ان کی مکمل رپورٹیں تیار کروا کے بھجوائیں.ان جلسوں میں ان کے ہی آدمی تقریریں کریں اور بتائیں کہ ہم کیسے احمدی ہوئے.ان جلسوں کیلئے مرکزی نظام کی طرف سے برکات الدعا اور معجزات وغیرہ سے متعلق مضامین بھی بے شک لکھ کر ان کو دیئے جائیں جو وہ وہاں پڑھ کر سنائیں“.اسی طرح صدر محترم کی طرف سے قائدین اور علمائے سلسلہ کے دورہ جات کی رپورٹ پیش ہونے

Page 618

۵۹۲ پر حضور انور نے ۲ فروری ۱۹۹۷ ء کو ارشا د فرمایا: آپ کی طرف سے مجلس انصار اللہ کے تحت قائدین اور علماء سلسلہ کے دوروں کی رپورٹ نمبر ۲۵ مورخہ ۶ جنوری ۱۹۹۷ء موصول ہوئی.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.یہ خوشی کی بات ہے کہ نو مبائعین بھی اجتماعات وغیرہ میں شامل ہو رہے ہیں مگر بیعتوں کی رپورٹس کے مقابل پر یہ تعداد کافی کم لگ رہی ہے اس لئے میں نے ان کے الگ اجتماعات کی ہدایت کی تھی اس سے انشاء اللہ ان کا جماعت سے تعلق مستحکم ہوگا اور مستقل نوعیت کا فائدہ پہنچے گا.امید ہے کہ آپ کی آئندہ رپورٹوں میں میری ان ہدایات کی تعمیل کی باتیں بھی شامل ہوا کریں گی.اللہ آپ کو اور آپ کے تمام رفقاء کو غیر معمولی مقبول خدمتوں کی سعادت عطا فرمائے.سب کو محبت بھرا سلام اور عید مبارک.خدا حافظ و ناصر ہو.“ ( لندن.۲ فروری ۱۹۹۷ء ) حضور انور کے مندرجہ بالا ارشادات کی روشنی میں نظامت ضلع کی سطح پر ایک نائب ناظم تربیت نو مبائعین اور زعامت کی سطح پر ایک نائب زعیم برائے تربیت نو مبائعین کی تقرری کی ہدایت کی گئی اور ناظمین ضلع اور زعماء اعلیٰ کو نو مبائعین کے اجتماعات منعقد کرنے کے سلسلہ میں فوری طور پر درج ذیل ہدایات پر عمل کر کے رپورٹ بھیجوانے کے لئے لکھا گیا.۱- گزشتہ تین سال کے نو مبائعین کی مکمل فہرستیں تیار کر کے ان سے اپنا ذاتی رابطہ قائم کریں.۲ نومبائعین سے ان کے قبول احمدیت کے واقعات لکھوا لیں جو وہ خودان اجتماعات کے موقعہ پر پڑھ کر سنائیں گے..ایسے نو مبائعین کا بھی انتخاب کرلیں جو کہ لکھے ہوئے مضامین ان اجتماعات میں پڑھ سکیں.اجتماعات نومبائعین کے سلسلہ میں حضور انور کے ارشادات پر عمل درآمد کروانے کے لئے مجلس انصار اللہ پاکستان کی تربیتی کمیٹی نو مبائعین کا اجلاس مورخہ ۲۹ جنوری ۱۹۹۷ء کو بلایا گیا جس میں درج ذیل ممبران شریک ہوئے.-r - مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب صدر کمیٹی مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب مکرم حبیب الرحمن زیروی صاحب مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب سیکرٹری ممبر ممبر اس کمیٹی نے اجتماعات کے انعقاد کے لئے لائحہ عمل تیار کیا نیز صدر محترم کو یہ مشورہ دیا کہ ان اجتماعات کو کامیاب کرنے کے لئے نظارت اصلاح وارشاد اور ذیلی تنظیموں مجلس انصار اللہ مجلس خدام الاحمدیہ اور لجنہ اماءاللہ کا باہمی تعاون نہایت ضروری ہے اس لئے یہ اجتماعات نظارت اصلاح و ارشاد کے تحت امراء ضلع کے ذریعہ منعقد کروائے جائیں اور ذیلی تنظیمیں انتظامات کے سلسلہ میں اُن کی مدد کریں.کمیٹی کی یہ تجویز منظور کر لی گئی اور

Page 619

۵۹۳ نظارت اصلاح وارشاد کے تحت اجتماعات کا پروگرام ترتیب دیا گیا.پہلا اجتماع نو مبائعین نو مبائعین کا پہلا اجتماع امیر صاحب ضلع سرگودھا نے بیت الحمد سرگودھا میں ۲۳ مارچ ۱۹۹۷ء میں منعقد کیا.اس اجتماع میں ضلع سرگودھا کے چھ سو چھیالیس نو مبائعین ( مرد۳۲۵ مستورات ۳۲۱) اورضلع خوشاب کے انتیس نومبائعین ( مرد ۲۸ اور مستورات ۱) شامل ہوئے.مرکز سے مکرم مولا نا مبشر احمد صاحب کاہلوں ایڈیشنل ناظر اصلاح وارشاد اور مجلس انصار اللہ کی طرف سے چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب ایڈیشنل قائد تربیت نو مبائعین نے شرکت کی.چوہدری ظفر اللہ وڑائچ صاحب ناظم ضلع سرگودھا نے اجتماع کو کامیاب کرنے کے لئے امیر صاحب کے ساتھ بھر پور تعاون کیا.دوسرا اجتماع نو مبائعین نو مبائعین کا دوسرا اجتماع مکرم امیر صاحب ضلع حافظ آباد نے مورخہ 9 اپریل ۱۹۹۷ء کو حافظ آباد میں منعقد کروایا.تمام ذیلی تنظیموں کے بھر پور تعاون سے یہ اجتماع بھی بہت کامیاب تھا.حاضری کی تفصیل یہ ہے.خدام : تمھیں.انصار: گیارہ بجنات گیارہ - اطفال : تینتیس.ناصرات : پندرہ.مہمان : آٹھ.میزان : ایک سوسینتیس.مکرم ضیاء الدین ظفر صاحب ناظم ضلع حافظ آباد نے اس اجتماع کو کامیاب بنانے کے لئے بڑی محنت سے کام کیا.مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس انصار اللہ پاکستان ،ہمکرم مولانا مبشر احمد کاہلوں صاحب ایڈیشنل ناظر اصلاح وارشاد مقامی اور مکرم چوہدری لطیف احمد جھمٹ صاحب ایڈیشنل قائد تربیت نو مبائعین نے مرکز کی طرف سے اس اجتماع میں شرکت فرمائی.ان دو اجتماعات کے کامیاب انعقاد کے بعد دیگر اضلاع میں بھی اجتماعات نو مبائعین کا سلسلہ جاری ہو گیا اور جن اضلاع میں یہ اجتماعات منعقد ہوئے ، وہاں دیگر جماعتی پروگراموں میں نو مبائعین کی شمولیت میں اضافہ ہوا اور جماعت سے ان کا تعلق مستحکم ہوا.عالمی بیعت کے سلسلہ میں حضور انور کی خصوصی ہدایت اور اظہار خوشنودی اصلاح وارشاد کے ضمن میں کی جانے والی کوششوں کو ملاحظہ فرمانے کے بعد حضور انور نے ۲۱ اپریل ۱۹۹۷ء کوصدر مجلس کے نام ایک خط تحریر فرمایا جوحضورانور کی طرف سے دی گئی اصولی ہدایات پر مشتمل تھا.یہ خط درج کیا جاتا ہے.نظارت اصلاح وارشاد برائے دعوت الی اللہ کی طرف سے فروری ۱۹۹۷ ء تک

Page 620

۵۹۴ کے عرصہ کی بیعتوں کی جور پورٹ ملی ہے اس کے مطابق مجلس انصار اللہ پاکستان کو صوبہ پنجاب، سرحد اور آزاد کشمیر میں ۱۲۷۵ بیعتوں کے حصول کی توفیق ملی ہے.الــحـمـد الله اللهم زد و بارک و ثبت اقدامهم.جزاکم الله تعالى احسن الجزاء.گزشتہ سال کی نسبت آپ کی بیعتوں کی رفتار بہت کم ہے اور سال کے چار ماہ سے کم رہ گئے ہیں جس میں آپ نے گزشتہ سال کی نسبت دوگنی بیعتیں حاصل کرنی ہیں.یہ سال مباہلہ کا سال بھی ہے اور اس میں آپ نے اللہ کے فضل سے فتوحات کے ایک نئے دور میں داخل ہونا ہے.پس اب آگے بڑھنے اور عظیم الشان کامیابیوں کے حصول کے پروگرام بنا ئیں.اپنے تبلیغی پروگراموں کو تیز کریں اور جو عرصہ باقی رہ گیا ہے اس میں پاکستان کے تمام اضلاع میں منظم طریق پر حکمت کے ساتھ تبلیغی پروگرام بنا ئیں.اللہ آپ کی نصرت فرمائے اور گزشتہ سال کی نسبت بہت بڑھ کر عطا فرمائے اور یہ سال آپ سب کے لئے عظیم الشان کامیابیوں کا سال بن جائے.کان اللہ معکم.“ ( لندن.۲۱ اپریل ۱۹۹۷ء ) عالمی بیعت کے بعد حضور انور نے خوشنودی کا اظہار فرمانے کے علاوہ نو مبائعین کی تربیت کے بارہ میں اہم ہدایات دیتے ہوئے رقم فرمایا : اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مجلس انصاراللہ پاکستان کو صوبہ پنجاب، سرحد اور آزاد کشمیر میں امسال ۳۸۳۹ بیعتیں حاصل کرنے کی توفیق عطا ہوئی ہے.الحمد لله - اللهم زد وبارک و ثبت اقدامهم جزاكم الله تعالى احسن الجزاء.اب ان نو مبائعین کی تربیت کی ذمہ داری خصوصیت سے مجلس انصار اللہ پر عائد ہوتی ہے.باقاعدہ پروگرام بنا کر اور تربیتی کلاسز کا اہتمام کر کے سب نو مبائعین کی اس طرح تربیت کریں کہ یہ نظام جماعت کا فعال حصہ بن جائیں اور چندوں کے نظام میں منسلک ہو جائیں.پھر ان سے ایسے داعین الی اللہ پیدا ہوں.آگے آپ کے ٹارگٹ کو دوگنا کرنے کا موجب بنیں.امسال جو اضلاع بیعتوں میں پیچھے رہ گئے ہیں اُن کی طرف خصوصی توجہ دیں اور آپس میں ان کے مقابلے کروائیں.اللہ آپ کے ان سب پروگراموں میں برکت ڈالے اور با مراد فرمائے.“ (لندن.۱۰ اکتوبر ۱۹۹۷ء) محدود شوری ۱۹۹۷ء مورخہ ۱۶ نومبر ۱۹۹۷ء بروز اتوار ہال مجلس انصار اللہ پاکستان میں محدود شوری حسب اجازت حضورا نور منعقد ہوئی.جس میں مرکزی نمائندگان سمیت ۲۲۳ اراکین حاضر تھے.

Page 621

۵۹۵ شوریٰ کا اجلاس صبح 9 بجے تلاوت ، عہد اور دعا سے شروع ہوا.اور ساڑھے بارہ بجے تک جاری رہا.اجلاس کے شروع میں حضرت مرزا عبد الحق صاحب کی صدارت میں انتخاب صدر کی کارروائی ہوئی.دوسرا اجلاس دو بجے سے چار بجے رہا.ایجنڈا شوری کے اختتام پر صدر محترم نے مختلف شعبوں کے بارہ میں ہدایات بھی دیں.جن میں قیام نماز.تلاوت قرآن اور ترجمہ سکھنے نیز دعوت الی اللہ کے کام کو منظم طور پر آگے بڑھانے اور نو مبائعین کی تربیت کی طرف توجہ دلائی گئی.نیز ایم ٹی اے کے نظام کو عام کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ گھروں میں ڈش لگوانے کی بھی تلقین کی گئی.وصال حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب احمدیت کے مایہ ناز فرزند حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب ناظر اعلی و صدر ، صدر انجمن احمدیہ پاکستان اور امیر مقامی ۱۰دسمبر ۱۹۹۷ء کو داغ مفارقت دے کر اپنے محبوب حقیقی سے جاملے.إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ آپ کی ولادت با سعادت ۱۳ مارچ ۱۹۱۱ء کو ہوئی.آپ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے حجۃ اللہ “ حضرت نواب محمد علی خان صاحب کے نواسے اور حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد صاحب کے سب سے بڑے بیٹے تھے.حضرت سیدہ صاحبزادی ناصرہ بیگم صاحبہ مدظلہ العالی آپ کے عقد میں آئیں.اس طرح آپ کو حضرت خلیفہ اسیح الثانی اصلح الموعود کے داماد ہونے کا شرف حاصل ہوا.آپ کی خدمات دینیہ کا عرصہ نصف صدی سے زائد پر محیط ہے.۱۹۴۰ء سے آپ خدام الاحمدیہ کے مختلف عہدوں پر فائز رہے.مجلس انصار اللہ مرکز یہ میں ۱۳ سال تک (۱۹۵۶ء تا ۱۹۶۹ء ) قائد تربیت و قائد صحت جسمانی و ذہانت خدمات بجالانے کی توفیق پائی.۱۹۶۲ء میں نائب ناظر امور عامہ پھر نا ظر امور عامہ و خارجہ اور ۱۹۷۱ء سے تاحیات ناظر اعلیٰ اور صدر ، صدر انجمن احمد یہ اور امیر مقامی ہوئے.جلسہ سالانہ کے نظام میں آپ کو بیس سال تک ناظم لنگر خانہ اور افسر جلسہ سالانہ خدمت کی توفیق ملی.آپ نہایت اعلیٰ درجہ کے اخلاق حسنہ رکھنے والے ظاہری اور باطنی اوصاف سے متصف ، سادگی اور عجز وانکسار رکھنے والے، دل کے بادشاہ، انتہائی ہمدرد اور صاحب جود و سخا وجود تھے.آپ نہایت بلند حوصلہ اور شجاع تھے.فدائی خلافت تھے ،سلسلہ احمدیہ کے لئے انتہائی غیرت رکھنے والے تھے.گذشتہ بحران میں جماعت کے لئے آپ کا وجو دسایہ عاطفت ثابت ہوا.آپ خلافت رابعہ کے دوران پینتالیس مرتبہ امیر مقامی مقرر ہوئے.مگر گذشتہ تیرہ سال سے مسلسل امیر مقامی کے فرائض انجام دیتے رہے اور تادمِ آخر اس منصب جلیلہ کا حق ادا کیا.حضرت صاحبزادہ صاحب اپنے والد ماجد حضرت مرزا شریف احمد صاحب رضی اللہ عنہ کے بارہ میں حضرت اقدس کے الہامات کے مطابق طویل عمر پانے والے اور لمبا عرصہ امارت کے منصب پر فائز رہنے

Page 622

۵۹۶ کے مصداق ٹھہرے.اسی طرح حضرت اقدس کا ایک کشف ”اب تو ہماری جگہ بیٹھ اور ہم چلتے ہیں، بھی حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب کے وجود پر پورا ہوا.سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے خطبہ جمعہ ۱۲ دسمبر ۱۹۹۷ء میں آپ کو ان الہامات کا مصداق ٹھہراتے ہوئے آپ کی خدمات کو تحسین آمیز کلمات سے نواز اور آپ کو پاک وجود قرار دیا.﴿۲۲﴾ مجلس عاملہ نے ۲۲ دسمبر ۱۹۹۷ کے اجلاس میں آپ کی وفات پر قرار داد تعزیت منظور کی.قرار داد تعزیت د مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا یہ اجلاس حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب کی المناک وفات پر دلی تعزیت اور رنج و غم کا اظہار کرتا ہے.انا لله و انا اليه راجعون.حضرت صاحبزادہ صاحب سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے اور حضرت نواب محمد علی خان صاحب رضی اللہ عنہ کے نواسے تھے.آپ ۱۳ مارچ ۱۹۱۱ ء کو قادیان میں حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد صاحب رضی اللہ عنہ اور حضرت صاحبزادی یو زینب صاحبہ رضی اللہ عنہا کے گھر پیدا ہوئے.خدا تعالیٰ کے فضل سے آپ نے دینی ولتی خدمات سے بھر پور زندگی پائی.ابتدائی تعلیم قادیان میں اور کالج کی تعلیم لاہور میں حاصل کی.۱۹۲۶ء میں حضرت خلیفتہ اسیح الثانی رضی اللہ عنہ نے بچوں کی تعلیم وتربیت کے لئے ایک انجمن انصار اللہ قائم فرمائی ، آپ بھی اس انجمن کے ممبر تھے.مجلس خدام الاحمدیہ کی مرکزی مجلس عاملہ میں ۱۹۴۰ء سے ۱۹۴۵ء تک نائب صدر کے علاوہ مہتم صحت جسمانی اور مہتم عمومی رہے.مجلس انصار اللہ کی مرکزی مجلس عاملہ میں ۱۹۵۶ء سے ۱۹۶۹ ء تک پہلے قائد تر بیت پھر قائد ذہانت وصحت جسمانی رہے.جلسہ سالانہ کے انتظام میں ۱۹۴۰ء سے ۱۹۶۳ء تک لمبا عرصہ فرائض سرانجام دیئے.بعدہ بحیثیت ناظر اعلیٰ آپ نے سارے انتظام کی نگرانی فرمائی.جماعتی خدمت کے لحاظ سے پہلے نائب ناظر امور عامہ پھر ناظر امور عامہ اور ناظر امور خارجہ مقرر ہوئے.زراعت اور ضیافت کی نظارتیں بھی آپ کے پاس رہیں.یکم مئی ۱۹۷۱ء سے ناظر اعلیٰ اور ۱۹۸۴ء سے اس کے ساتھ ساتھ صدر، صدرانجمن احمدیہ کے بلند مناصب پر تادم آخر فائز تھے.اس حیثیت میں آپ کی خدمات تاریخ کا حصہ ہیں.اسی طرح تاریخ میں سب سے زیادہ مرتبہ اور طویل ترین عرصہ کے لئے امیر مقامی رہے.بلا شبہ آپ نے مشکل ترین حالات میں بڑی پامردی ، صلاحیت ، ہمت ، حوصلہ، خلوص، ایثار اور کامل وفا شعاری کے ساتھ اور قابلِ رشک فہم و فراست اور تدبر و ذہانت سے کام لیتے ہوئے تمام ذمہ داریاں نبھا ئیں.

Page 623

۵۹۷ نہایت کامیابی اور حسن و خوبی کے ساتھ بطور صدر مجلس مشاورت انتہائی اہم فرائض سرانجام دیئے.حقوق اللہ وحقوق العباد کی ادائیگی میں آپ ایک مثال تھے.سیدنا حضرت مسیح موعود بہ الصلوۃ والسلام کی متعدد بشارتوں کے مصداق ، تہجد گزار ، منیب الی اللہ اور ساتھ ہی نہایت درجہ نافع الناس وجود تھے.حاجت مندوں کی ضرورت پوری کرنے میں کوشاں رہنے والے محب خلق بزرگ تھے.خلافت کے ساتھ وابستگی اور نیچی عقیدت میں آپ نمونہ تھے.غیر مشروط اطاعت کے لئے مستعد رہتے.ع خدا رحمت کنند ایں عاشقانِ پاک طینت را ہم اس موقع پر دلی جذبات غم کے ساتھ اپنے آقا سید نا حضرت خلیفہ المسح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز، جمله افرادِ خاندان خصوصاً آپ کی بیگم صاحبہ، اولاد نیز عالمگیر جماعت احمدیہ کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہوئے دُعا گو ہیں کہ مولیٰ کریم اپنے کرم سے حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ سے بے پایاں رحمت کا سلوک فرمائے اور اپنے قُرب خاص میں آپ کے درجات عالیہ بلند سے بلند تر فرمائے.آمین ہم ہیں ممبران مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان.ربوہ ۲۷ ان کے علاوہ مندرجہ ذیل مجالس نے بھی قرار دادیں پاس کیں.مجلس اسلام آبا دشرقی مجلس عزیز آباد کراچی مجلس مقامی ربوه مجلس دار الحمد فیصل آباد مجلس عاملہ ضلع سیالکوٹ (۲۱) رپورٹ ہائے کارگزاری پر حضور انور کی حوصلہ افزائی اس سال بھی ماہانہ رپورٹ کارگزاری اور تربیتی دورہ جات کی تفصیلی رپورٹیں ماہ بہ ماہ سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ کی خدمت میں صدر محترم کی طرف سے ارسال کی جاتی رہیں جنہیں حضور بغور مطالعہ فرماتے اور اراکین مجلس کی بھر پور حوصلہ افزائی فرماتے نیز مساعی کو بہتر بنانے کے لئے اہم ہدایات بھی عنایت فرماتے.حضور انور کے بعض خطوط تبر کا قارئین کی خدمت میں پیش کئے جاتے ہیں.ا صدر محترم کی تحریر کردہ رپورٹ پیش ہونے پر حضور انور نے فرمایا: -1 آپ کی رپورٹ محرره ۱۱۵ مورخہ ۱۶ جنوری ۱۹۹۷ء موصول ہوئی.جزاکم الله تعالى احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ آپ اور آپ کے ساتھیوں کے کام میں غیر معمولی برکت ڈالے.جوش، جذبہ ، محنت، خلوص اور حکمت سے کام کو پھیلانے کی توفیق عطا فرمائے.اللہ تعالیٰ کی تائید ونصرت حاصل رہے اور سلسلہ کو عظیم الشان شوکت نصیب ہو.تمام معاونین کو بہت بہت محبت بھر اسلام.خدا حامی و ناصر ہو.“ ( ۲۷ جنوری ۱۹۹۷ ء )

Page 624

۵۹۸ -r حضور انور نے صدر محترم کی ایک رپورٹ کے جواب میں رقم فرمایا : آپ کی رپورٹ محرره ۲۶۸ مورخہ ۶ فروری ۱۹۹۷ء موصول ہوئی.جزاکم الله تعالى احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ آپ اور آپ کے ساتھیوں کے کام میں غیر معمولی برکت ڈالے.جوش، جذ بہ ، محنت، خلوص اور حکمت سے کام کو پھیلانے کی توفیق عطا فرمائے.اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت حاصل رہے اور سلسلہ کو عظیم الشان شوکت نصیب ہو.تمام معاونین کو بہت بہت محبت بھر اسلام.خدا حامی و ناصر ہو.“ ( لندن ۲۲ فروری ۱۹۹۷ء) رپورٹ محرر ۱۱ مارچ ۱۹۹۷ ء موصول ہونے پر حضور انور نے فرمایا: آپ کی رپورٹ محرره ۴۶۱ مورخہا امارچ ۱۹۹۷ ء موصول ہوئی.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء اللہ تعالیٰ آپ اور آپ کے ساتھیوں کے کام میں غیر معمولی برکت ڈالے.جوش، جذ به، محنت، خلوص اور حکمت سے کام کو پھیلانے کی توفیق عطا فرمائے.اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت حاصل رہے اور سلسلہ کو عظیم الشان شوکت نصیب ہو.تمام معاونین کو بہت بہت محبت بھرا سلام.خدا حامی و ناصر ہو.‘ (لندن ۱۹ مارچ ۱۹۹۷ء ) مکرم صدر صاحب مجلس کی رپورٹ ۱۸ مارچ ۱۹۹۷ء ملنے پر حضور انور نے فرمایا: آپ کی رپورٹ ۱۸ مارچ ۱۹۹۷ ملی.جزاكم الله تعالى احسن الجزاء - اللہ تعالیٰ مساعی میں غیر معمولی برکت عطا فرمائے.حکمت ، محنت اور خلوص سے کام کو بڑھانے کی توفیق دے اور نیک اثرات ظاہر ہوں.تمام ساتھیوں کو بہت بہت محبت بھرا سلام اور دعا.خدا حامی و ناصر ہو.“ ( لندن ۲۶ مارچ ۱۹۹۷ء ) ۵.حضور انور نے رپورٹ کارگزاری جنوری ۹۷ء ملاحظہ فرمانے کے بعد مندرجہ ذیل دعائیہ خط تحریر کیا: آپ کی رپورٹ محرره ۵۵۶ مورخہ ۲۵ مارچ ۱۹۹۷ء بابت کارگزاری جنوری موصول ہوئی.جزاكم الله تعالى احسن الجزاء - اللہ تعالیٰ آپ کے کام میں برکت دے اور بے شمار رحمتوں اور فضلوں سے نوازے.تمام ساتھیوں کو محبت بھرا سلام.خدا حامی و ناصر -4 ہو.“ ( لندن کے اپریل ۱۹۹۷ء ) صدر محترم کی طرف سے رپورٹ کارگزاری ۲ امئی ۱۹۹۷ء موصول ہونے پر حضور انور نے فرمایا: آپ کی طرف سے رپورٹ کارگزاری زیر ۲۲۳ مورخه ۱۲ مئی ۱۹۹۷ء موصول ہوئی.ٹھیک ہے.جزاکم الله تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ تمام کارکنان کی زبان اور کام میں برکت ڈالے اور بیش از پیش خدمات کی توفیق عطا فرمائے.میری طرف سے سب کو محبت بھر اسلام.“ (لندن) ۲۹ مئی ۱۹۹۷ ء )

Page 625

۵۹۹ -2 صدر محترم کی مرسلہ رپورٹ پر حضور انور نے مندرجہ ذیل خط ارسال فرمایا: آپ کی رپورٹ محرره ۲۸۰ مورخہ یکم جون ۷ ۱۹۹ ء موصول ہوئی.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ آپ اور آپ کے ساتھیوں کے کام میں غیر معمولی برکت ڈالے.جوش جذ به، محنت خلوص اور حکمت سے کام کو پھیلانے کی توفیق عطا فرمائے.اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت حاصل رہے اور سلسلہ کو عظیم الشان شوکت نصیب ہو.تمام معاونین کو بہت بہت محبت بھر اسلام.خدا حامی و ناصر ہو.“ صدر محترم کا خط محررہ ۱۲ جون ۱۹۹۷ء موصول ہونے پر حضور انور نے مجلس کے جملہ مقاصد کی تکمیل اور مسائل کے حل کے لئے دعا کی نیز فرمایا: ٹھیک ہے.دعوت الی اللہ کے کام کو حکمت اور دُعا سے آگے بڑھاتے رہیں.اللہ تعالیٰ جملہ ممبران کو کامیابی سے ہمکنار فرمائے.“ ( لندن.جون ۱۹۹۷ء ) ۹ - حضور انور نے اپنے خط رقم فرمودہ ۷ جولائی ۱۹۹۷ء بنام صدر محترم میں لکھا: آپ کی طرف سے رپورٹ زیر نمبر ۳۵ مورخہ ۱۶ جون ۱۹۹۷ء موصول ہوئی.جزاكم الله تعالیٰ احسن الجزاء - اللہ تعالیٰ غیر معمولی نیک اثرات ظاہر فرمائے.تمام شعبہ کے کارکنان کو مقبول خدمت کی توفیق عطا فرمائے.سب کو میری طرف سے محبت بھر اسلام.“ ۱۰ - ۱۵اکتوبر ۱۹۹۷ء کو صدر محترم نے جو رپورٹ کارگزاری حضور انور کی خدمت میں ارسال کی ، اس کے جواب میں حضور انور نے تحریر فرمایا : آپ کی رپورٹ محرره ۸۳۷ مورخہ ۱۵ اکتوبر ۱۹۹۷ء بابت کارگزاری موصول ہوئی.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء - اللہ تعالیٰ آپ کی مساعی میں غیر معمولی برکت ڈالے اور بے شمار رحمتوں سے نوازے.تمام کارکنان کو محبت بھرا سلام اور دعا.خدا حامی و ناصر ہو.“ ( لندن ۱۱۸ کتوبر ۱۹۹۷ء) مرکزی مجلس عاملہ کا ایک تفریحی پروگرام ١٩٩٨ء قیادت ذہانت و صحت جسمانی کے تحت مرکزی مجلس عاملہ کے لئے ایک پنک کا اہتمام کیا گیا.یہ پکنک مورخہ ۱۳۰ اپریل ۱۹۹۸ ء حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی بارہ دری متصل احمد نگر میں منائی گئی.اس پکنک میں صدر محترم کے علاوہ ناظر اعلیٰ و امیر مقامی حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب بھی رونق افروز ہوئے.اراکین عاملہ چھ بجے شام مذکورہ مقام پر پہنچنا شروع ہوئے.سب سے پہلے اراکین کو مہمان خانہ دکھایا گیا

Page 626

۶۰۰ نیز سومنگ پول کے پاس ایک گروپ فوٹو لیا گیا.مہمان خصوصی کی آمد پر جملہ اراکین نے نماز مغرب ادا کی.اس کے بعد احباب ٹی وی پر دکھائے جانے والے پروگرام سے لطف اندوز ہوتے رہے.یہ پروگرام کھیلوں کے علاوہ جنگلی حیات سے متعلق تھے.اس کے ساتھ ساتھ ہلکی پھلکی گفتگو اور مزاح کا سلسلہ بھی چلتا رہا.اس دوران آندھی اور بادل کے ساتھ ساتھ بوندا باندی کا سلسلہ بھی جاری ہو گیا.احباب کی تواضع ماکولات ومشروبات سے کی گئی.موسم کے خوشگوار ہو جانے کی وجہ سے پکنک بہت پر لطف ہو گئی.نو بجے نماز عشاء ادا کی گئی.اس خوشگوار ماحول میں مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد اشاعت نے خوش الحانی سے جماعت کے بزرگان کی دو نظمیں پیش کیں جسے حاضرین نے بے حد سراہا.تقریباً ساڑھے نو بجے حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کی دعا پر یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا.اس پکنک کو کا میاب بنانے کے لئے پانچ افراد پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی گئی تھی.(۲۹) محدود شوری ۱۹۹۸ء مجلس انصار اللہ پاکستان کی محدود شوری مورخه ۱۵ نومبر ۱۹۹۸ء بروز اتوار صبح نو بجے ہال مجلس انصاراللہ پاکستان میں منعقد ہوئی.جس میں ناظمین اضلاع اور زعماء اعلیٰ کے علاوہ بیس سے زائد انصار والی مجالس کے زعماء کو مدعو کیا گیا تھا.مرکزی نمائندگان سمیت دو سو چھیاسٹھ نمائندگان شوری شریک ہوئے.شوریٰ کے اجلاس کے بعد قائدین کرام نے اپنے شعبہ جات کے بارے میں ہدایات دیں.یہ اجلاس قریباً دو بجے اختتام پذیر ہوا.تعمیر یکصد بیوت جرمنی جرمنی میں یکصد بیوت کی تعمیر کے لئے مجلس انصار اللہ پاکستان نے یکم دسمبر ۱۹۹۷ء کو پانچ لاکھ روپے اور ۱۵ دسمبر ۱۹۹۸ ء کو دس لاکھ روپے وکیل المال صاحب ثانی کے ذریعہ یکصد بیوت جرمنی کی تعمیر کے لئے پیش کرنے کی سعادت حاصل کی.حضرت خلیفہ امسیح الرابع کا اظہار خوشنودی اس سال بھی مجلس کے زیر اہتمام تربیتی دورہ جات کا مربوط انتظام کیا جاتا رہا اس مقصد کے لئے مرکز میں دورہ کمیٹی قائم تھی جو ضروریات کے مطابق مجالس کے دورہ جات کی منصوبہ بندی کرتی اور اس پر عمل درآمد کرواتی.ماہانہ رپورٹ ہائے کارگزاری کے ساتھ ساتھ ان دورہ جات کی تفصیلی رپورٹیں بھی ہر ماہ سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے ملاحظہ کے لئے بھجوائی جاتی رہیں.مکرم صدر صاحب مجلس کی طرف سے ارسال کردہ رپورٹ بابت تربیتی دورہ جات موصول ہونے پر حضورا نور نے فرمایا: ”آپ کی طرف سے ارسال کردہ رپورٹ زیر نمبر ۶ ۴۰ مورخہ ۱۷فروری ۱۹۹۸ء

Page 627

۶۰۱ بابت تربیتی دورہ جات موصول ہوئی.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ نیک نتائج ظاہر فرمائے اور معاونین کو بھی اجر عظیم عطا فرمائے اور جماعتوں اور مجالس میں بیداری کی لہر پیدا ہو جس سے نمایاں اور واضح فرق دکھائی دے.میری طرف سے جملہ کارکنان کو محبت بھر اسلام.“ ( لندن.امارچ ۱۹۹۸ء) مکرم قائمقام صدر صاحب مجلس نے یکم و ۳ ستمبر ۱۹۹۸ء کو حضور انور کی خدمت بابرکت میں جو رپورٹیں بھجوائیں اُن پر حضور نے حوصلہ افزائی اور دعاؤں پر مشتمل مندرجہ ذیل خط تحریر فرمایا: آپ کی طرف سے ارسال کردہ رپورٹ زیر نمبر ۱۵۱۵ مورخه ۳ ستمبر ۱۹۹۸ء، نمبر ۱۵۱۴ مورخه ۳ ستمبر ۱۹۹۸ء،۱۴۹۱ مورخہ یکم ستمبر ۱۹۹۸ ء موصول ہوئیں.الحمد الله.رپورٹس خوشکن ہیں.رابطوں کا کام آپ نے بہت اچھا کیا ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ نو مبائعین کے اخلاص، ایمان اور ولولہ میں ترقی دے اور جماعتی کارکنان ، مربیان کی زبان میں تاثیر پیدا کرے اور ان کو حسنِ عمل کی نیک جزا عطا فرمائے.میری طرف سے سب کو بہت بہت محبت بھر اسلام اور دُعائیہ پیغام پہنچائیں.“ ( لندن ۵ اکتوبر ۱۹۹۸ء) ١٩٩٩ء مکرم مولا نانسیم سیفی صاحب کی وفات محترم مولا نانسیم سیفی صاحب مورخه ۱۹ مارچ ۱۹۹۹ء کو بعمر ۸۲ سال ربوہ میں وفات پاگئے.محترم مولانا موصوف نے ۱۹۴۵ ء تا ۱۹۶۴ ء کا طویل عرصہ مغربی افریقہ میں دعوت الی اللہ کا کام سرانجام دیا.مرکز سلسلہ میں آکر تحریک جدید میں وکیل التصنیف اور وکیل التعلیم کے طور پر کام کیا.۱۹۷۷ ء تا ۱۹۷۹ء دوبارہ سیرالیون میں امیر ومشنری انچارج کے فرائض ادا کرتے رہے.مرکز میں مجلس افتاء مجلس کار پرداز بہشتی مقبرہ اور الفضل بورڈ کے رکن بھی رہے.مجلس انصاراللہ مرکزیہ میں آپ کو نمایاں خدمات کی توفیق ملی.چنانچہ آپ ۱۹۶۵ء میں نائب قائد عمومی مقرر ہوئے.۱۹۷۱ ء تا ۱۹۷۷ء بطور قائد عمومی کام کرنے کی توفیق پائی.اسی طرح مجلس انصار اللہ کے تنظیمی و تربیتی امور کی سرانجام دہی کرتے رہے.مغربی افریقہ میں اخبار ٹرتھ شائع کرتے رہے.نو سال سے زائد عرصہ تک روز نامہ الفضل کے ایڈیٹر رہے اور بڑے نا مساعد حالات میں بڑی محنت اور جرات سے اخبار کی ادارت کی.اس دوران ایام اسیری بھی نصیب ہوئے جنہیں پیرانہ سالی کے باوجود نہایت ہمت اور صبر و برداشت سے گزارا.﴿۳۰﴾

Page 628

۶۰۲ توسیع گیسٹ ہاؤس انصار اللہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث نے مختلف جماعتی اور ذیلی تنظیموں کو بیرون پاکستان سے جلسہ سالانہ میں شامل ہونے والے مہمانوں کی خاطر خواہ اور ان کے حالات کے مناسب رہائش کے لئے گیسٹ ہاؤسز تعمیر کرنے کی تحریک فرمائی گئی تھی.اس پر سب سے پہلے عمل انصار اللہ کے پانچویں دور (صدر مجلس حضرت صاحبزادہ مرزا مبارک احمد صاحب) میں ہوا.دفتر انصار اللہ کی بلڈنگ کے مشرقی جانب ایک تین بیڈروم کا خوبصورت گیسٹ ہاؤس اور جملہ ضروریات کے تعمیر ہوا.انصار اللہ کے چھٹے دور ( صدر مجلس حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب) میں بھی یہ کام جاری رہا جبکہ چار بیڈ رومز کا ایک نہایت ہی خوبصورت اور جدید فن تعمیر سے مزین گیسٹ ہاؤس معہ پورچ تعمیر ہو گیا.تفصیل پہلے آچکی ہے.انصار اللہ کے اس دور ( صدر مجلس محترم چوہدری حمید اللہ صاحب ) میں بھی اس سلسلہ میں خدا کے فضل سے کام جاری رہا.چھٹے دور میں جو چار بیڈ رومز معہ غسل خانہ جات تعمیر ہوئے تھے ، ان پر دوسری منزل تعمیر کروائی گئی.مستقف امریا ۱۵۵۸ مربع فٹ تھا.اس کے بعد پہلی منزل میں ڈرائنگ ڈائننگ.کچن ،سٹور اور دو بیڈ رومزمعہ باتھ رومز تعمیر کروائے گئے جن کا مستقف امر یا ۲۷۵۶ مربع فٹ تھا اور اسی قدر مسقف امریا دوسری منزل پر تعمیر کروایا گیا.اس دور میں گیسٹ ہاؤس کا کل مستقف امر یا سات ہزار ستر مربع فٹ تعمیر ہوا.تعمیر بڑی معیاری اور دیدہ زیب ہے اور سب کمروں کو اعلیٰ قسم کے فرنیچر اور جدید سہولیات سے مزین کیا گیا.گیسٹ ہاؤس کی یہ تمام بلڈنگ صاحب حیثیت اور مخیر انصار کے عطیہ جات سے مکمل ہوئی.تین سو تیرہ روپے یا اس سے زائد کی رقوم بطور عطیہ دینے والے دوستوں کے نام سنگ مرمر پر کندہ کروا کر گیسٹ ہاؤس میں نصب کروا دیئے گئے تا کہ ان دوستوں کے لئے دعا کی تحریک ہوتی رہے.۱۹۸۹ ء تک گیسٹ ہاؤس کا جو حصہ تعمیر ہوا ، اس میں پاکستان اور بیرونی ممالک کے انصار کے عطیات بھی شامل ہیں.اس کے بعد جو تعمیر ہوئی اس کے اخراجات صرف انصارِ پاکستان کے عطیات سے پورے ہوئے.اس کے آل پاکستان بیڈ منٹن ٹورنامنٹ شعبہ صحت جسمانی مجلس انصاراللہ پاکستان کے زیر اہتمام حسب ہدایت صدر محترم، ایوان محمودر بوہ میں ۲۶، ۲۷، ۲۸ فروری ۱۹۹۹ء کو پہلا آل پاکستان انصار اللہ بیڈ منٹن ٹورنامنٹ منعقد ہوا.سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں صدر محترم نے دعا کی درخواست کی جس پر حضورانور نے از راہ شفقت اس ٹورنامنٹ کی کامیابی کے لئے دعا کی.انتظامات کے لئے ایک انتظامیہ کمیٹی تشکیل دی گئی جو درج ذیل افراد پرمش مشتمل ـ تھی.منتظم اعلیٰ مکرم عبد الجلیل صادق صاحب قائد ذہانت وصحت جسمانی، نائب منتظمین اعلیٰ مکرم

Page 629

۶۰۳ سید قاسم احمد شاہ صاحب و مکرم خالد محمود السن بھٹی صاحب ، سیکرٹری ٹورنا منٹ مکرم شیم پرویز صاحب، نائب سیکرٹری مکرم شیخ ظہیر احمد انور صاحب منتظم مقابلہ جات مکرم نعیم الرحمان صاحب منتظم رجسٹریشن مکرم حبیب الرحمن زیروی صاحب منتظم رہائش و طعام و مهمان نوازی مکرم عبدالعلیم سحر صاحب منتظم طبی امداد کرم ڈاکٹر عبد الخالق خالد صاحب، منتظم نظم وضبط مکرم بشارت احمد صاحب ، منتظم سٹیج مکرم لطیف احمد جھمٹ صاحب ٹیکنیکل و اپیل کمیٹی : صد ر مکرم شیم پرویز صاحب، ممبران مکرم میجر سعید احمد صاحب، مکرم شیخ رفیق احمد طاہر صاحب.ناظمین اضلاع و علاقہ کے ساتھ بذریعہ سرکلر اور بعض ناظمین کے ساتھ بذریعہ ٹیلی فون بھی رابطہ کیا گیا.وقت کی کمی اور بھر پور تیاری نہ ہونے کے باوجود گیارہ اضلاع کے تئیں کھلاڑی اس ٹورنا منٹ میں شامل ہوئے.سنگل اور ڈبل کل ایک سو باون میچز کھیلے گئے.یہ ٹورنا منٹ لیگ سسٹم پر کھیلا گیا.مرکزی عہد یداران کے لئے الگ سیکشن تھا.تمام کھلاڑیوں نے بہت عمدہ کھیل کا مظاہرہ پیش کیا.اس ٹورنامنٹ کا افتتاح ۲۶ فروری ۱۹۹۹ بروز جمعہ صبح نو بجے محترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس نے فرمایا.اختتامی تقریب ۲۸ فروری بروزا تو ار ساڑھے چار بجے سہ پہر منعقد ہوئی جس کی صدارت حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ صدرانجمن احمد یہ وا میر مقامی نے فرمائی.آپ نے کامیاب کھلاڑیوں میں انعامات اور شرکت کرنے والے کھلاڑیوں میں سندات تقسیم فرما ئیں.انعامات حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کے نام حسب ذیل ہیں.بیڈ منٹن سنگل : اول ظہیر احمد انور صاحب ربوہ.دوم نصیر احمد صاحب کراچی.بیڈ منٹن ڈبل : اوّل نعیم الرحمان صاحب ربوہ.سید مبشر محمود صاحب ربوہ دوم : عبدالحلیم سحر صاحب ربوہ.ظہیر احمد انور صاحب ربوہ.مرکزی عہدیداران صف اوّل : سنگل اول: عبدالجلیل صادق صاحب.دوم - منور شیم خالد صاحب مرکزی عہدیداران صف اول : ڈبل اول عبدالجلیل صادق صاحب.لطیف احمد جھمٹ صاحب.دوم ملک منور احمد جاوید صاحب.منور شمیم خالد صاحب مرکزی عہدیداران صف دوم : سنگل اول سید قاسم احمد صاحب.دوم: خالد محمود الحسن بھٹی صاحب مرکزی عہدیداران صف دوم : ڈبل اول: سید قاسم احمد صاحب.خالد محمود الحسن بھٹی صاحب.دوم : محمد اسلم شاد منگل صاحب.ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب..مندرجہ ذیل کھلاڑیوں کو عمدہ کھیل پیش کرنے پر حوصلہ افزائی کے انعامات بھی دیئے گئے.تقسم مقصود صاحب لاہور، ضیاء اللہ صاحب واہلہ سرگودها، مرزا محمد اکرام صاحب حیدر آباد، عبد السلام طاہر صاحب حیدرآباد.اس ٹورنا منٹ کے سب سے معمر کھلاڑی کرنل رفیق احمد صاحب بھٹی راولپنڈی کو حوصلہ افزائی کا

Page 630

۶۰۴ خصوصی انعام دیا گیا.اُن کی عمر باسٹھ سال تھی.علاقہ فیصل آباد وہ واحد علاقہ تھا جس کے تمام اضلاع نے اس ٹورنامنٹ میں نمائندگی کی اس لئے ناظم صاحب علاقہ مکرم شیخ رفیق احمد طاہر صاحب کو خصوصی انعام دیا گیا.مکرم شیخ رفیق احمد طاہر صاحب ناظم علاقہ فیصل آباد اور ڈاکٹر ناصر احمد جاوید صاحب ناظم ضلع حافظ آبا دا ایسے ناظمین تھے جو خود اس ٹورنامنٹ میں شامل ہوئے اور عمدہ کھیل پیش کیا، ان کو بھی خصوصی انعام دیا گیا.صدر محترم کی ہدایت پر کارکنان دفتر مجلس انصار اللہ پاکستان کے لئے ایک الگ سیکشن رکھا گیا تھا.انعامات کی تفصیل یہ ہے.بیڈ منٹن سنگل اول منظور احمد صاحب.دوم مبارک احمد ظفر صاحب.ڈبل اول وسیم احمد صاحب.منور احمد صاحب.دوم : عبد الصمد صاحب.ذوالفقاراحمد صاحب.ٹورنا منٹ میں شامل ہونے والے تمام کھلاڑیوں کے نام ذیل میں درج ہیں.راولپنڈی: کرنل رفیق احمد بھٹی صاحب، میاں عبدالقدوس صاحب، جاوید احمد ارشد صاحب،سیدانورشاہ صاحب، عقیل احمد طاہر صاحب.فیصل آباد: چوہدری محمد محمد جمیل صاحب، کرامت اللہ حجہ صاحب ،مرزا ارشدا قبال صاحب.جھنگ : عبد الناصر بھٹی صاحب، رانا احمد علی صاحب.ٹو بہ ٹیک سنگھ : منیر احمد انجم صاحب.سرگودھا: ضیاء اللہ واہلہ صاحب، ملک سرفراز خان صاحب، حمید نو از جوئیہ صاحب، شوکت بشیر صاحب اسلام آباد: رفیق احمد سعید صاحب کراچی: نصیر احمد صاحب.سید نعیم احمد صاحب حافظ آباد: ڈاکٹر ناصر احمد جاوید صاحب، سیف اللہ ناصر صاحب، نصیراحمد تنویر صاحب.لاہور: ملک تبسم مقصود صاحب، قریشی محمد عارف صاحب.حیدر آباد: عبد السلام طاہر صاحب، مرزا محمد اکرام صاحب ربوہ: نعیم الرحمان صاحب ، شیخ ظہیر احمد انور صاحب، خواجہ رضی اللہ بٹ صاحب، سید مبشر محمود صاحب، عبدالعلیم سحر صاحب.کارکنان دفتر انصار اللہ پاکستان : منظور احمد صاحب، مبارک احمد ظفر صاحب ، وسیم احمد صاحب، منور احمد صاحب ،عبدالصمد صاحب، ذوالفقار احمد صاحب امداد یتامی سیرالیون سیرالیون کے بتائی کے لئے مجلس انصار اللہ پاکستان نے ۱۵ مارچ ۱۹۹۹ء کو ایک لاکھ روپے

Page 631

مکرم وکیل المال ثانی صاحب کے ذریعہ ادا کئے.اعانت برائے خرید گاڑی مکرم زعیم اعلیٰ صاحب ربوہ مجلس انصار اللہ پاکستان نے ۱۳ مئی ۱۹۹۹ء کو مجلس مقامی انصار اللہ ربوہ کے لئے ۱۳ مئی ۱۹۹۹ ء کو ایک لاکھ روپے کی اعانت کی.عالمی بیعت کے سلسلہ میں مجلس انصار اللہ کی خصوصی مساعی مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب قائد اصلاح و ارشاد کی طرف سے ایک رپورٹ ۲۷ جولائی ۱۹۹۹ء کو حضور انور کی خدمت میں بھجوائی گئی جس میں ذکر تھا کہ امسال ابھی تک مجلس کو چار ہزار پانچ سو چودہ بیعتوں کے حصول کی توفیق عطا ہوئی ہے.اس کے جواب میں حضور انور نے ارشادفرمایا: الحمد الله - اللهم زدوبارک و ثبت اقدامهم - جزاكم الله تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ آپ کے ساتھ ہو.“ ( لندن.۳۱ اگست ۱۹۹۹ ء ) اس کے بعد مجلس انصار اللہ کی طرف سے حاصل ہونے والی بیعتوں کی فائینل رپورٹ ۳۱ جولائی ۱۹۹۹ء کو حضورانور کی خدمت میں بھجوائی گئی جس کے جواب میں مکرم پرائیویٹ سیکرٹری صاحب نے تحریر کیا : آپ کی طرف سے مجلس انصار اللہ پاکستان کے ذریعہ حاصل ہونے والی بیعتوں کی رپورٹ محررہ ۳۱ جولائی ۱۹۹۹ ء حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں موصول ہوئی جس کے مطابق امسال مجلس انصار اللہ پاکستان کو۴ ۵۲۷ بیعتوں کے حصول کی توفیق عطا ہوئی ہے جب کہ گزشتہ سال یہ تعداد ۱۵۱۴ تھی.اس رپورٹ پر حضور انور نے فرمایا ہے.الحمد لله - اللهم زد وبارک و ثبت اقدامهم - جزاكم الله تعالى احسن الجزاء.اللہ آپ کے ساتھ ہو.“ ( لندن ۳۱ اگست ۱۹۹۹ء) مجلس انصار اللہ پاکستان کا تفریحی پروگرام موسم کی قدرے تبدیلی کے ساتھ ہی مورخہ ۷.اکتوبر ۱۹۹۹ء مجلس عاملہ انصاراللہ پاکستان کو ایک تفریحی پروگرام منانے کی توفیق ملی.پکنک کا پروگرام حضرت خلیفتہ امسیح الرابع کے باغ احمد نگر میں واقع بارہ دری میں منعقد ہوا.عاملہ کے اراکین گروپس کی صورت میں ساڑھے چار بجے سہ پہر باغ میں پہنچ گئے.سب سے پہلے بارہ دری سے ملحق خوبصورت پلاٹس اور سوئمنگ پولز کی سیر کی گئی.پھر تقریبا نصف گھنٹہ تک بیڈ منٹن کے کھیل سے لطف اندوز ہوئے.مکرم مرزا غلام احمد صاحب قائمقام صدر انصار اللہ نے بھی اس کھیل میں حصہ لیا.اسی اثناء میں مشاہدہ معائنہ کا دلچسپ مقابلہ ہوا.ایک میز پر سفید پاؤڈر کے پانچ مختلف نمونے رکھے گئے تھے.ان کی پہچان اور انہیں ترتیب وار اپنی جوابی کاپی پر لکھنے کا عمل بڑا دلچسپ اور قابل دید تھا.اس کے ساتھ

Page 632

۶۰۶ ہی جملہ اراکین کو پانچ سوالوں پر مشتمل معلومات کا پرچہ حل کرنے کیلئے دیا گیا.یہ مرحلہ بھی بڑا دلچسپ رہا.اسی دوران وائلڈ لائف.گیمز اور سمندری حیات مشتمل ویڈیوز بھی دکھائی جاتی رہیں.نماز مغرب کے بعد مہمان خصوصی حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی تشریف لائے اور اس ماحول میں گھل مل گئے اور اس طرح پکنک کی رونق دوبالا ہو گئی.ساڑھے چھ بجے کھانا پیش کیا گیا جو بڑے بے تکلفانہ ماحول میں تناول کیا گیا.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ( نمائندہ خصوصی صدر انصار اللہ ) نے اپنی دو نظموں سے جملہ حاضرین کو محظوظ کیا.اسی طرح مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد اشاعت نے اپنی مخصوص مترنم آواز میں ایک غزل سے حاضرین کو مسحور کیا گیا.بالآخر آٹھ بجے دعا کے ساتھ یہ پکنک اختتام پذیر ہوئی.﴿۲۳﴾ کارکنان مجلس انصار اللہ پاکستان کی پکنک مورخه ۱۸ اکتوبر ۱۹۹۹ء کو کارکنان مجلس انصاراللہ پاکستان کو ایک دلچسپ پکنک منانے کا موقع ملا.یہ پکنک حضرت خلیفتہ المسیح الرابع کے باغ احمدنگر میں واقع بارہ دری میں تھی.جملہ اراکین دو بجے بعد دو پہر باغ میں پہنچ گئے.خوبصورت ماحول کی سیر کرنے کے بعد تین بجے کا رکنان نے کھانا کھایا.اس دوران مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب اور مکرم مبارک احمد ظفر صاحب نے مجلس کو اپنے لطائف اور دلچسپ واقعات سے محظوظ کیا.اس کے بعد کلائی پکڑنے کا ایک دلچسپ مقابلہ ہوا جس میں مکرم منظور احمد صاحب بھٹی کو بالا دستی رہی.مجلس عاملہ انصار اللہ کی طرف سے مکرم محمد اسلم شاد صاحب قائد عمومی اور مکرم پر و فیسر عبدالجلیل صاحب صادق قائد ذہانت وصحت جسمانی نے شرکت کی.بوقت شام نہایت شاداں و فرحاں کا رکنان واپس لوٹے.۳۳۶ سیدنا حضرت خلیفۃ اسیح الرابع کی شفقت و عنایت ۱۹۹ء میں بھی مجلس انصاراللہ پاکستان اپنی ماہانہ رپورٹ کارگزاری سید نا حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں باقاعدگی کے ساتھ پیش کرتی رہی.اسی طرح حسب سابق مقامی مجالس کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے قائدین، علمائے کرام اور مرکزی نمائندگان کے ذریعہ تربیتی دورہ جات کا انعقاد کرتی رہی.ان دورہ جات کی منصوبہ بندی اور مؤثر کار کردگی کو یقینی بنانے کے لئے مرکز میں ایک دورہ کمیٹی قائم تھی.ہر ماہ ان دوروں کی تفصیلی رپورٹ حضور انور کی خدمت میں ارسال کی جاتی رہی.حضورانور کے چار جوابی خطوط یہاں ریکارڈ کئے جاتے ہیں.آپ کی طرف سے مجلس انصاراللہ کے تحت قائدین اور علماء سلسلہ کے تربیتی دوروں کی رپورٹ زیره ۳۵، ۴۶۸ مورخہ ۴ اپریل ۱۹۹۹ ء موصول ہوئی.ماشاء اللہ بہت اچھی رپورٹ ہے.الحمد لله ثم الحمد لله - جزاكم الله تعالى احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ مساعی کو با برکت فرمائے.دوروں کے نیک نتائج ظاہر ہوں.تعلیم و تربیت اور دعوت و تبلیغ کے کاموں -1

Page 633

۶۰۷ -r میں تیزی پیدا ہو.میری طرف سے تمام معاونین کو بہت بہت محبت بھرا سلام پہنچا ئیں.“ (لندن ۱۳ اپریل ۱۹۹۹ء ) ماہ اپریل ۱۹۹۹ء کی رپورٹ کارگزاری ملاحظہ فرمانے کے بعد حضور انور نے مساعی کو سراہا اور مربیان ، کارکنان اور معاونین کے لئے دعا کی اور فرمایا: ” بہت اچھا کام کر رہے ہیں.جزاکم اللہ احسن الجزاء‘(لندن.۲۱مئی ۱۹۹۹ء) ا آپ کی رپورٹ کارگزاری بحوالہ ۹۴۸ مورخه ۱۲ جون ۱۹۹۹ ء موصول ہوئی.ماشاء اللہ رابطوں کا کام بہت اچھا ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ ان سب کو جماعت کا فعال حصہ بنائے.“ (لندن 9 جولائی ۱۹۹۹ء) ۴- قائمقام صدر صاحب کی طرف سے بھجوائی گئی رپورٹ پر اظہار خوشنودی کرتے ہوئے حضور نے از راہ شفقت تحریر فرمایا: آپ کی طرف سے جور پورٹ بحوالہ ۱۴۳۲ مورخہ ۱۳ستمبر ۱۹۹۹ء آئی ہے.اسے پڑھ کر بہت خوشی ہوئی ہے.الحمد الله - اللهم زد و بارک.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء في الدنيا والآخرة - ماشاء اللہ انصار بڑی باقاعدگی سے اور سلیقے سے کام کرتے ہیں.اللہ تعالیٰ تمام مقررین ، کارکنان کے کام میں برکت ڈالے.میری طرف سے سب کو محبت بھرا سلام پہنچا ئیں.“ صدر محترم کے اعزاز میں الوداعی تقاریب مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان مورخہ ۳۱ دسمبر ۱۹۹۹ء بروز جمعتہ المبارک محترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس کے اعزاز میں مجلس انصار اللہ پاکستان کے زیر اہتمام ایک پر وقار الوداعی تقریب منعقد ہوئی جس میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلی صدر انجمن احمدیہ پاکستان و امیر مقامی ، حضرت مرزا عبدالحق صاحب امیر جماعت ہائے احمد یہ پنجاب ( ور کن خصوصی مجلس عاملہ انصار اللہ کے علاوہ مجلس عاملہ انصار اللہ کے اراکین ناظران و وکلاء تحریک جدید صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان مختلف شعبہ جات اور مجلس کے دیگر معززین و کارکنان حضرات نے شرکت کی.مجلس انصار اللہ پاکستان کے ہال میں نہایت خوبصورتی اور سادگی سے ترتیب دیئے گئے سٹیج پر ساڑھے چار بجے مہمانان خصوصی کے ہمراہ محترم چوہدری صاحب اور نئے صدر مجلس محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب رونق افروز ہوئے تو حاضرین نے نہایت والہانہ انداز میں استقبال کیا.

Page 634

۶۰۸ اس الوداعی دعائیہ تقریب کا آغاز زیر صدارت مکرم ناظر صاحب اعلیٰ تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم منصور احمد عمر صاحب قائد تعلیم قرآن نے کی.مکرم چوہدری صاحب نے عہد د ہر وایا بعد ازاں محترم محمد اسلم شاد صاحب قائد عمومی نے سپاسنامہ پیش کیا جس میں محترم چوہدری صاحب کے سترہ سالہ عہد صدارت کی خدمات جلیلہ کا تذکرہ کرتے ہوئے مجلس عاملہ کی طرف سے دلی جذبات تشکر امتنان کا اظہار کیا.۳۵﴾ سپاسنامه دو مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کے زیر اہتمام آج کی یہ خصوصی تقریب محترم و مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس انصاراللہ پاکستان کے سترہ سالہ کامیاب عہد صدارت کے اختتام کے موقعہ پر اپنے دلی جذبات تشکر و امتنان کے اظہار اور دعا کی خاطر منعقد کی گئی ہے.محترم چوہدری صاحب خدا کے فضل و کرم سے فطر تا اور عملاً پوری طرح روح وقف سے سرشار ہیں.وقف زندگی اور اعلیٰ تعلیم کے بعد تعلیم الاسلام کالج میں خدمات کے ساتھ ساتھ ایک عام خادم سے لے کر صدر مجلس خدام الاحمدیہ ، ایک ناصر سے لے کر صدر مجلس انصاراللہ مرکز یہ اور صدر انصار اللہ پاکستان، ایک عام کا رکن سے لے کر افسر جلسہ سالانہ اور ایک واقف زندگی کے طور پر مختلف مراحل کے بعد وکیل اعلیٰ تحریک جدید کے عالی منصب تک پہنچنے اور فائز رہنے کے دوران خدا کے فضل سے محترم چوہدری صاحب کی کما حقہ بے لوث ، انتہائی سنجیدہ اور بھر پور توجہ سے مساعی قابل ستائش اور تاریخ احمدیت کا حصہ ہے.محترم چوہدری صاحب کا عہد صدارت ۱۹۸۲ء سے ۱۹۹۹ ء تک محیط ہے.اس سے پہلے آپ نائب صدر مجلس تھے کہ سیدنا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ نے منصب خلافت پر متمکن ہونے پر آپ کو صدر مجلس انصار اللہ مرکز یہ نامز دفرمایا.نومبر ۱۹۸۹ء میں حضور ایدہ اللہ تعالیٰ نے ہر ملک کی الگ الگ صدارت قائم فرما دی.اس وقت سے آج یعنی ۳۱ دسمبر ۱۹۹۹ء تک محترم چوہدری صاحب نے بحیثیت صدر مجلس انصار اللہ پاکستان تاریخی خدمات سرانجام دی ہیں.فجزاہ اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.نائب صدر مجلس مرکزیہ کی حیثیت میں آپ نے جرمنی، سوئٹزر لینڈ، سویڈن، ناروے، ہالینڈ، انگلینڈ ، امریکہ اور کینیڈا کا دورہ کیا جس کے ساتھ ہی بعض جماعتی امور کے سلسلہ میں میکسیکو اور جاپان بھی تشریف لے گئے.ان ممالک کا یہ دورہ محترم چوہدری صاحب کی قوت عمل اور غیر معمولی انتظامی صلاحیت کا زبردست ثبوت ہے.چنانچہ اس وقت کے صدر مجلس حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب نے فرمایا:

Page 635

۶۰۹ جہاں تک یورپ کے ممالک کا تعلق ہے پہلی مرتبہ مرکزی ریکارڈ میں اتنی روشنی پیدا ہوئی ہے کہ پوری بصیرت کے ساتھ ان ممالک کو مخاطب کیا جا سکے.امید ہے کہ اس مضبوط بنیاد پر انشاء اللہ ایک بلند اور وسیع عمارت تعمیر ہوگی اور دیگر ممالک بھی پاکستان کے شانہ بشانہ انصار اللہ کے کاموں میں حصہ لینے لگیں گے.“ اس دورہ سے واپسی پر آپ کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں حضرت صدر مجلس نے فرمایا: چوہدری صاحب نے ہماری تو قعات سے کہیں بڑھ کر کام کیا اور کامیابی حاصل کی.“ چوہدری صاحب نے جب تک کام پوری طرح مکمل نہ کر لیا آرام نہ کیا.“ چوہدری صاحب نے دورے کے دوران ستاون مجالس کا قیام کیا.“ آج بیرون پاکستان مجلس انصاراللہ پہلے سے کہیں مستحکم اور مضبوط ہو گئی ہے.“ اس انتہائی قابلِ قدر لائق ستائش کارکردگی کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے محترم چوہدری صاحب نے ۱۹۸۲ء سے ۱۹۹۹ ء تک سترہ سال مجلس انصار اللہ مرکز یہ پھر مجلس انصاراللہ پاکستان کی صدارت فرمائی.آپ کا دور تاریخی ہی نہیں تاریخ ساز بھی ہے.اسی دوران ۱۹۸۴ء کا پر آشوب زمانہ گزرا اور خلیفہ وقت کی پاکستان سے ہجرت اور طویل عرصہ تک عدم موجودگی میں آپ نے خدا تعالیٰ کے فضل سے انصار اللہ کے عہد کے عین مطابق انصاراللہ پاکستان کو خلیفہ وقت سے وابستگی اور مجسم لبیک بنانے میں کامیاب رہنما کا کردارا دا فرمایا.محترم چوہدری صاحب کے عہد صدارت کا پہلا اجتماع ۱۹۸۲ء میں ہوا جس کی اعلیٰ کامیابی کا سیدنا حضرت خلیفہ ایسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ نے نہایت احسن رنگ میں ذکر کرتے ہوئے فرمایا: کامیاب رہا.اللہ تعالیٰ کا بے انتہا احسان اور کرم ہے کہ ہر پہلو سے مجلس انصار اللہ کا یہ اجتماع اس اجتماع میں گزشتہ سال کے مقابل ایک سو دس مجالس ، سات سو اراکین اور ایک ہزار ایک سواڑ تمیں زائرین کا اضافہ ہوا.اسی طرح سائیکل پر آنے والے انصار بیاسی کے مقابلے میں ایک سوستانوے شریک ہوئے.آپ کے دور میں مجلس انصار اللہ کی طرف سے صد سالہ جو بلی کے سلسلے میں اظہار تشکر کے طور پر نگر پارکر سندھ میں ایک شاندار ہسپتال کی تعمیر یا د ر ہنے والا کارنامہ ہے.ایم ٹی اے کے لئے سٹوڈیو قائم کر کے مختلف پروگرام ریکارڈ کرنے کا انتظام ہوا.شعبہ جات میں رفتار کاربہتر بنانے کے لئے کمپیوٹر کا نظام قائم ہوا.

Page 636

۶۱۰ انصار اللہ کے متعلق حضرت خلیفہ مسیح الثانی رضی اللہ عنہ کے ارشادات پر مشتمل "سبیل الرشاد“ کی پہلی جلد مرتب کر کے شائع کی گئی.اس کی انگلی جلد اور اسی طرح تاریخ انصار اللہ کی دوسری جلد کے سلسلہ میں گراں قدر کام ہو چکا ہے.گیسٹ ہاؤس میں توسیع اور تعمیر کا قابل قدر کام ہوا.ترقیات کے گراف کا ایک عکس کسی تنظیم کا بجٹ بھی ہوا کرتا ہے.محترم چوہدری صاحب کے عہد میں بجٹ خدا کے فضل سے بڑھ کر بیس گنا ہو چکا ہے.فالحمد للہ علی ذالک محترم چوہدری صاحب کی شبانہ روز محنت، توجہ لگن اور رہنمائی میں بجٹ کی طرح ہر شعبہ روز افزوں ترقیات کا آئینہ دار ہے.ہمارے محبوب آقا سید نا حضرت خلیفہ اسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ نے محترم چوہدری صاحب کی خدمات اور آپ کی رہنمائی میں انصار اللہ کی ترقیات کا متعد د خطوط میں شاندار ذکر فرمایا ہے.ایک مکتوب میں فرمایا : ما شاء اللہ بہت عمدہ مساعی ہے.الحمد لله.جزاكم الله احسن الجزاء.اللهم زدوبارک 66 ان جامع دعائیہ الفاظ کے ساتھ ہم اپنے محبوب و محترم صدر صاحب کو دلی دعاؤں کے ساتھ پُر خلوص الوداع کہتے ہیں.اللہ تعالیٰ محترم چوہدری صاحب کو آئندہ بھی بیش از بیش خدمات دینیہ کی توفیق بخشتار ہے اور ہر رنگ میں آپ کا حافظ و ناصر اور معین و مددگار ہو.آمین.﴿۳۶﴾ خطاب محترم چوہدری حمید اللہ صاحب سپاسنامہ کے جواب میں محترم چوہدری صاحب نے مندرجہ ذیل خطاب فرمایا.آج کی اس تقریب کے انعقاد کے لئے میں مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا شکر گزار ہوں ایک تو میری عزت افزائی فرمائی ہے.دوسرے بہت سے بزرگوں کو اس موقعہ پر بلایا گیا ہے اور ان کی دعائیں لینے کا موقعہ میرے لئے مہیا کیا ہے.جہاں تک میرے دور صدارت میں ہونے والے کاموں کا تعلق ہے.جن کا محترم قائد صاحب عمومی نے اپنے ایڈریس میں ذکر کیا ہے.جو کچھ ہوا محض اللہ تعالیٰ کی توفیق سے ہوا.بڑا حصہ حضرت خلیفہ اصیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی راہنمائی کا ہے اور حوصلہ افزائی کا ہے جو مسلسل میسر رہی اور ہے اور انشاء اللہ آئندہ بھی رہے گی.پھرا کیلے تو میں کوئی کام نہیں کر سکتا تھا ساتھیوں نے ساتھ دیا.بھر پور ساتھ دیا.مرکزی سطح پر بھی ، علاقائی سطح پر بھی ، ضلعی سطح پر بھی ، مقامی سطح پر بھی ، تو جو بھی نتائج نکلے ہیں ان

Page 637

۶۱۱ سب کی اجتماعی کوشش کا نتیجہ ہیں.اللہ تعالیٰ ان سب رفقائے کار کو اس دنیا میں بھی اور اگلے جہان میں بھی بہترین جزاء عطا فرمائے.جہاں کام ہوئے ہیں وہاں بعض کام نہیں بھی ہوئے.بعض کماحقہ نہیں ہوئے.کوتا ہیاں بھی ہوئی ہیں.بھولیں بھی ہوئی ہیں.میں احباب سے درخواست کرتا ہوں کہ دعا کریں جو کچھ پیش کیا ہے ہم سب نے مل کر اسے اللہ تعالیٰ قبول فرمائے اور جو نہیں پیش کر سکے اس سے صرف نظر فرمائے.محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب کے وجود میں اللہ تعالیٰ نے آپ کو بہتر صدر سے نوازا ہے.میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کا بادی دراہبر اور رفیق و مددگار ہو.اور میں امید رکھتا ہوں کہ جس طرح آپ مجھ سے تعاون فرماتے رہے.اسی طرح ان سے بھی تعاون فرمائیں گے بلکہ اس سے بھی بہت بڑھ کر.اس عرصہ میں عین ممکن ہے کہ کسی کو مجھ سے کوئی تکلیف پہنچی ہو اس کے لئے میں 66 معذرت خواہ ہوں اور دعا کی درخواست کے ساتھ آپ سے رخصت چاہتا ہوں.“ اس دعائیہ تقریب میں محترم چوہدری شبیر احمد صاحب (رکن خصوصی مجلس انصار اللہ پاکستان ) نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا مندرجہ ذیل دعائیہ منظوم کلام پڑھ کر سنایا.کارکنان مجلس انصاراللہ پاکستان حمد و ثنا اُسی کو جو ذات جاودانی ہمسر نہیں ہے اس کا کوئی نہ کوئی ثانی دفتر مجلس انصار اللہ پاکستان کے کارکنان نے مورخہ ۱۳ جنوری ۲۰۰۰ء کو مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کے اعزاز میں ایک الوداعی دعوت دی.یہ تقریب زیر صدارت محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب منعقد ہوئی.تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم حفیظ احمد صاحب مربی سلسلہ نے کی.اس کے بعد مکرم طارق محمود صاحب منگلا نے نظم پیش کی اور کارکنان کی طرف سے سپاسنامہ مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب پبلشر ماہنامہ انصار اللہ نے پیش کیا.سپاسنامہ کے بعد مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ سب کارکنان کے شکر گزار ہیں.مجلس کے سب کا رکنان جو موجود ہیں یا موجود نہیں ، سب نے میرے ساتھ نہایت محنت بھرے انداز میں تعاون کیا.بہتر کارکردگی میں کارکنان مجلس کا بڑا دخل ہے.اللہ تعالیٰ آپ سب کو آئندہ اس سے بہتر خدمت کی توفیق دے.آخر پر محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نے دعا کروائی اور یہ با برکت تقریب اختتام کو پہنچی.﴿۳۷﴾

Page 638

۶۱۲ مجلس انصاراللہ ربوہ مقامی مورخه ۳۱ جنوری ۲۰۰۰ء کو مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ کی طرف سے محترم چوہدری حمید اللہ صاحب کے سبکدوش ہونے پر اور نئے صدر محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب کے اعزاز میں الوداعی اور استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا.تقریب کا آغاز زیر صدارت حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلی ، تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم عزیز الرحمن صاحب خالد نے کی.بعدہ مکرم غلام سرور صاحب نے خوش الحانی سے نظم پڑھی اور مکرم مولانا محمد صدیق صاحب گورداسپوری زعیم اعلیٰ ربوہ نے سپاسنامہ پیش کیا جس میں آپ نے مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کی خدمات جلیلہ کا ذکر کیا اور نئے صدر صاحب کو خوش آمدید کہا.محترم چوہدری حمید اللہ صاحب نے مجلس اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور اپنے خطاب میں تعلیم و تربیت کے شعبوں میں کام کرنے پر زور دیا.نیز اس تقریب کے انعقاد پر منتظمین کا شکر یہ ادا کیا.بعد ازاں صدر مجلس محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نے خطاب کیا اور احباب سے دعا اور تعاون کی درخواست کی.اس تقریب میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے انصار کو مخاطب ہو کر اپنی نظم پیش کی.آخر میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب نے دعا کروائی.نماز مغرب کے بعد مجلس مقامی کی طرف سے احباب کی خدمات میں عشائیہ پیش کیا گیا.﴿۳۸﴾ مجلس انصاراللہ ضلع فیصل آباد مورخه ۲ اپریل ۲۰۰۰ء کو مجلس انصار اللہ ضلع فیصل آباد کی طرف سے محترم چوہدری حمید اللہ صاحب کے اعزاز میں الوداعی اور محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی.یہ تقریب دار الحمد فیصل آباد میں محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب صدر مجلس کی صدارت میں منعقد ہوئی.تلاوت قرآن کریم اور حضرت مسیح موعود کے منظوم دعائیہ کلام کے بعد محترم چوہدری عبد الرحمان سیفی صاحب ناظم ضلع فیصل آباد نے محترم چوہدری حمید اللہ صاحب کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے سپاسنامہ پیش کیا اور نئے صدر محترم سے بھر پور تعاون کا اظہار کیا.چوہدری حمید اللہ صاحب نے مجلس کا شکر یہ ادا کیا اور اظہار فر مایا کہ یہ کام اکیلے آدمی کا نہیں سب مل کر کام کرتے ہیں.جو کام ہوا وہ ہم سب نے مل کر کیا.اللہ تعالیٰ سب کو جزاء عطا فرمائے.آپ نے فیصل آباد کی بزرگ ہستی حضرت شیخ محمد احمد صاحب مظہر مرحوم کا ذکر خیر کیا اور محترم چوہدری غلام دستگیر صاحب اور محترم شیخ مظفر احمد ظفر صاحب امیر ضلع کے تعاون کا بھی شکر یہ ادا کیا.صدر محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ خاکسار مجلس انصاراللہ ضلع فیصل آباد کا شکر گزار ہے.آپ نے محترم چوہدری حمید اللہ صاحب کے ساتھ خاکسار کو بلایا ہے اور میرے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے.اللہ تعالیٰ جزا دے.دعا کریں خدا تعالیٰ میرا حامی و ناصر ہو.کوئی کوتا ہی

Page 639

نہ ہو.کام پہلے کی طرح ترقی پذیر رہے.آپ نے ضلعی ریفریشر کورس کے حوالہ سے ہدایات فرما ئیں کہ تنظیمی کام میں کامیابی تبھی ہو سکتی ہے اگر سب ممبران کو پروگرام کا علم ہو.ہمارا کام ہونا چاہئیے کہ اپنے لائحہ عمل سے ہر رکن کا متعارف کرا ئیں.ہدایات والے رسالہ کا مطالعہ ہر رکن عاملہ ضرور کرے.قائدین کی طرف سے آنے والے خطوط اور سرکلر ز کا بغور مطالعہ کریں.اعلانات پر غور کریں.سائقین کے نظام کو فعال بنا ئیں.آپ نے شعبہ تربیت میں نماز با جماعت اور نماز جمعہ کی ادائیگی کی طرف توجہ دلائی.نماز کا ترجمہ سیکھنے اور ایم ٹی اے پر حضور کے تازہ ارشادات سے مستفید ہونے کی تاکید فرمائی.آپ نے ہدایت کی کہ اپنی اپنی مجالس میں جا کر ان امور کی طرف توجہ دلائیں اور عمل کروا ئیں.آخر میں صدر مجلس نےانصار اللہ کا عہد ہروایا اور دعا سے اجلاس ختم ہوا.سید نا حضرت خلیفہ آسیح الرابع کا خراج تحسین ۳۹ سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے از راہ شفقت و عنایت مکرم و محترم چوہدری حمید اللہ صاحب کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مندرجہ ذیل خطوط تحریر فرمائے.یہ خطوط محترم چوہدری صاحب کے کامیاب و کامران عہد صدارت کا بھر پور سرٹیفکیٹ اور تاریخی اہمیت کے حامل ہیں.اس لئے اس جلد کا اختتام انہی مقدس و مبارک تحریرات پر کیا جاتا ہے.ذالک فضل الله يوتيه من يشاء.لندن 1+_2_99 "بسم الله الرحمن الرحيم پیارے مکرم صدر صاحب انصاراللہ پاکستان السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ آپ کی طرف سے رپورٹ بحوالہ ۹۹/۸۶۱-۵-۱۳ موصول ہوئی.جزاکم اللہ احسن الجزاء آپ ما شاء اللہ CONSTANTALY بڑا اچھا کام کر رہے ہیں.میں نے ساری رپورٹ بڑی غور سے دیکھی ہے.جو کوشش آپ کی طاقت اور بس میں ممکن ہے وہ آپ نے بڑی ہمت اور صبر کے ساتھ جاری رکھی ہوئی ہے.آپ کے سارے ساتھی اچھا کام کر رہے ہیں.ان سب کو میری طرف سے بہت بہت محبت بھر اسلام پہنچا ئیں.اللہ تعالیٰ ان سب کے اموال، نفوس اور اخلاص میں برکت ڈالے اور اپنے فرشتوں کی حفاظت میں رکھے اور حامی و ناصر ہو.والسلام خاکساری ( دستخط ) مرزا طاہر احمد خلیفہ اسیح الرابع

Page 640

د لندن ۶۱۴ پیارے مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ آپ کی فیکس ملی.ماشاء اللہ آپ نے اپنے زمانہ صدارت میں بہت عمدگی اور تقویٰ سے کام کیا ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء اللہ آئندہ بھی مختلف شعبوں میں اعلیٰ خدمتوں کی توفیق دے اور اپنی رضا عطا فرمائے.میری طرف سے تمام معاونین و افسران کو محبت بھرا اسلام اور عید مبارک.والسلام خاکسار ( دستخط ) مرزا طاہر احمد خلیفۃ المسیح الرابع

Page 641

۶۱۵ حوالہ جات روز نامه الفضل ربوہ.۸ نومبر ۱۹۹۰ صفحه ۲۱ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.نومبر ۱۹۹۰ء صفحہ ۳۸_۳۹ ی خط مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر کی ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۹۰ء صفحہ 9.اور یکارڈ دفتر ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۹۰ء صفحہ ۱۱ تذکرۃ الشہادتین صفحه ۶۵-۶۶ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اکتوبر ۱۹۸۶ ء صفحہ ۱۷.۱۹ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اپریل ۱۹۹۲، صفحه ۲۳-۲۹ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اگست ۱۹۹۳ء صفحه ۴۳ 10 ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اگست ۱۹۹۳ صفر ۴ ۵ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اگست ۱۹۹۳ء صفحہ ۶ ۱۲ روزنامه جنگ ۱۷ اکتوبر ۱۹۹۳ء ۱۳ یک تفسیر کبیر جلد چہارم صفحه ۲۷۲ تا ۲۷۴ ایک ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.ستمبر ۱۹۹۴ء صفحہ ۲۵-۲۶ ۱۵ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ نومبر ۱۹۹۴ء صفحه ۴۳۴۲ ۱۶ مکتوب مبارک محرر ه ۲۹ جون ۱۹۸۸ء ۱۷ محررہ ۱۳ جولائی ۱۹۹۳ء ۱۸ مکتوب مبارک محرره ۱۵ جنوری ۱۹۹۵ء ۱۹ ریکارڈ دفتر انصار الله و ماہنامہ انصار اللہ ر بوه - اپریل ۱۹۹۷ء صفر ۳۹۳۴ ۲۰ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جنوری ۱۹۹۶ء ۲۱ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ نومبر ۱۹۹۵ء صفحہ نمبر۳ ۲۲ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.فروری ۱۹۹۶ء.صفحہ نمبر۷ تا ۹ ۲۳ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۹۶ء ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۹۶ء صفحہم

Page 642

۶۱۶ ۲۵ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.فروری ۱۹۹۷ ء صفحہیم ۲۶ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۹۷ ء صفحہ ۴ ۲۷ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جنوری ۱۹۹۸ ، صفحہ ۵-۶ ۲۸ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جنوری ۱۹۹۸ ء صفحہ ۶ ۲۹ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جولائی ۱۹۹۸ ، صفحہ ۲۵ ۳۰ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اپریل ۱۹۹۹ صفحه ۳-۴ ۳۱ ریکارڈ دفتر ۳۲ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اپریل ۱۹۹۹ء صفحہ ۳۸_۳۹ ۳۳ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.نومبر ۱۹۹۹ء ۳۴ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ نومبر ۱۹۹۹ء ۳۵ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جنوری ۲۰۰۰ صفحه ۱۶،۱۴ ۳۶ ۳۱ دسمبر ۱۹۹۹ء بروز جمعتہ المبارک.ہم ہیں ممبران مجلس انصاراللہ پاکستان ریکارڈ دفتر ) ۳۷ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اپریل ۲۰۰۰ ، صفحہ ۳۸ ۳۸ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اپریل ۲۰۰۰ ، صفحہ ۳۲ ۳۹ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جون ۲۰۰۰ صفحہ ۳۰

Page 643

۶۱۷ متفرق مگر اہم امور اجلاسات برائے انتخاب صدر و نا ئب صدر صف دوم دستور اساسی کے مطابق صدر مجلس اور نائب صدر صف دوم کے لئے نام مجالس تجویز کر کے مرکز میں بھجواتی ہیں جن پر مرکزی مجلس عاملہ غور کر کے اپنی سفارشات خلیفہ وقت کو بھجواتی ہے.حضور کی منظوری کے بعد مجوزہ نام مجلس انتخاب میں پیش کر کے اراکین سے رائے لی جاتی ہے.یہ انتخاب خلیفہ وقت کے مقرر کردہ نمائندہ کی صدارت میں ہوتا ہے جو اراکین کی رائے حضور انور کی خدمت میں پیش کرتے ہیں.خلیفہ وقت کی منظوری کے بعد دونوں عہدیدار اپنی ذمہ داریاں سنبھالتے ہیں.۱۹۸۲ء سے ۱۹۹۹ ء تک کے انتخابات کی تفصیل پیش ہے.جیسا کہ عرض کیا جا چکا ہے ۳ نومبر ۱۹۸۹ء سے صدر مجلس انصاراللہ مرکز یہ کا دائرہ کا ر پاکستان تک محدود ہو گیا.(۱) انتخاب برائے سال ۱۹۸۲ء تا ۱۹۸۴ء شوری منعقده ۳۱ اکتو بر ۱۹۸ وزیر صدارت مکرم محمود احمد صاحب شاہد بنگالی صدر مجلس خدام الاحمدیہ مرکز یہ منظوری از سید نا حضرت خلیفہ اسیح الثالث صدر نائب صدر صف دوم حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نوٹ : ۹ جون ۱۹۸۲ء کو حضرت خلیفہ اسح الثالث رحمہ اللہ تعالی کی وفات پر حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ اسیح الرابع " مسند آرائے خلافت ہوئے.۱۱ جون ۱۹۸۲ء کو حضور انور نے مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کو صدر مجلس نامز دفرمایا.۱۹۸۴ء میں ناسازگار ملکی حالات کی وجہ سے انتخاب کر وایا جا ناممکن ہ تھا لہذا حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے مزید ایک سال (۱۹۸۵ء) کے لئے مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کو صدر اور مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب کو نائب صدر صف دوم مقرر فرمایا.اس ضمن میں مکرم نواب منصور احمد خان صاحب وکیل التبشیر کی طرف سے ۲۰ دسمبر ۱۹۸۴ ء مندرجہ ذیل خط موصول ہوا.

Page 644

۶۱۸ آپ کا خط حضرت خلیفہ اسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں موصول ہوا جس میں آپ نے تحریر فرمایا تھا کہ اس سال چونکہ مجلس انصار اللہ کا سالانہ اجتماع اور شوریٰ نہیں ہو سکے اس لئے صدر و نا ئب صدر صف دوم کا انتخاب بھی نہیں ہو سکا.حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اس پر ارشاد فرمایا ہے کہ ایک سال کے لئے مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر اور مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نا ئب صد رصف دوم ہو نگے اور آئیندہ سال شوری میں انتخاب ہو.“ (۲) انتخاب برائے سال ۱۹۸۶ء تا ۱۹۸۸ء شوری منعقد ه ۶ دسمبر ۱۹۸۵ء زیر صدارت حضرت مرزا عبد الحق صاحب مجوزہ نام برائے صدر مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب بالاتفاق مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب) مجوزه نام برائے نائب صد رصف دوم مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ( واحد نام مکمل اتفاق رائے ) منظوری از سید نا حضرت خلیفة امسیح الرابع صدر مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نائب صدر صف دوم مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب حضرت مرزا عبدالحق صاحب کی رپورٹ پر حضور نے تحریر فرمایا: منظور ہے.اللہ تعالیٰ مبارک فرمائے.( محرره ۲۵ دسمبر ۱۹۸۵ء) (۳) انتخاب برائے سال ۱۹۸۹ ء تا ۱۹۹۱ء شوری منعقد ۳۰۰ دسمبر ۱۹۸۸ء زیر صدارت مکرم پر و فیسر صوفی بشارت الرحمن صاحب مجوزہ نام برائے صدر مع تعداد ووٹ مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب ۱۵۴ مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب مکرم مرزا غلام احمد صاحب مکرم مرزا انس احمد صاحب

Page 645

۵۴ ۹ 1 ۶۱۹ مجوزہ نام برائے نائب صد رصف دوم مع تعدا د ووٹ مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب ۱۰۶ مکرم مرزا مبشر احمد صاحب مکرم محمد اسلم شا د منگل صاحب و مکرم شیخ مبارک احمد صاحب منظوری از سید نا حضرت خلیفۃ المسیح الرابع مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر نائب صدر صف دوم مکرم مرزا محمد الدین صاحب ناز صدر مجلس انتخاب کی رپورٹ پر منظوری دیتے ہوئے حضور نے فرمایا: کثرت رائے سے اتفاق ہے.“ (۴) انتخاب برائے سال ۱۹۹۲ ء تا ۱۹۹۴ء شوری منعقده ۸ نومبر ۱۹۹۱ء زیر صدارت مکرم پروفیسر صوفی بشارت الرحمن صاحب مجوزہ نام برائے صدر مع تعدا د ووٹ مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب ۳۹۰ ۱۹ ۲۷ مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب مکرم محمد اسلم شاد صاحب مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب مجوزہ نام برائے نائب صد رصف دوم مع تعدا د ووٹ مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب منظوری از سید نا حضرت خلیفہ اسیح الرابع صدر ۳۳۵ مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نائب صدر صف دوم مکرم مرزا محمد الدین صاحب ناز 1+4 مکرم پر و فیسر بشارت الرحمن صاحب کی طرف سے انتخاب کی تحریری رپورٹ حضور انور کی خدمت میں پیش ہوئی جس پر حضور نے اپنی قلم مبارک سے تحریر فرمایا: جزاکم اللہ.دونوں کثرت رائے کے مشورے منظور ہیں.اللہ مبارک فرمائے.“ ( تحریر ۱۹ نومبر ۱۹۹۱ء) (۵) انتخاب برائے سال ۱۹۹۵ ء تا ۱۹۹۷ء مجلس عاملہ نے اپنی سفارش کے ساتھ حضور کی خدمت میں تیرہ نام برائے انتخاب صدر اور چار نام

Page 646

۶۲۰ برائے انتخاب نائب صدر صف دوم، شوری انصار الله منعقد ۴۰ نومبر ۱۹۹۴ء کے موقع پر مجلس انتخاب میں پیش کرنے کے لئے بھجوائے تھے مگر حضور نے ان تیرہ اسماء میں سے مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کو صدر مجلس اور مکرم سید خالد احمد شاہ صاحب کو نا ئب صدر صف دوم از ۱۹۹۵ ء تا ۱۹۹۷ء نامزدفرما دیا جس کی وجہ سے انتخاب کی ضرورت نہ رہی.منظوری از سید نا حضرت خلیفة المسیح الرابع صدر مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نا ئب صد رصف دوم مکرم سید خالد احمد شاہ صاحب (۶) برائے انتخاب سال ۱۹۹۸ء تا۱۹۹۹ء شوری منعقد ہ ۱۶ نومبر ۱۹۹۷ء زیر صدارت حضرت مرزا عبدالحق صاحب مجوزہ نام برائے صدر مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب، مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب، مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب، مکرم سید خالد احمد شاہ صاحب، مکرم حافظ مظفر احمد صاحب، مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم چوہدری اللہ بخش صادق صاحب مجوزہ نام برائے نائب صد رصف دوم مع تعدا د ووٹ مکرم سید خالد احمد شاہ صاحب ۱۳۶ مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۵ مکرم حافظ مظفر احمد صاحب مکرم مبشر احمد کاہلوں صاحب منظوری از سید نا حضرت خلیفة المسیح الرابع ۱۱۳ ۵۳ مکرم سید قاسم احمد صاحب مکرم سید قمر سلیمان صاحب ۴ صدر مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نا ئب صد رصف دوم مکرم سید خالد احمد شاہ صاحب نوٹ : سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع نے صدر انصار اللہ پاکستان کے لئے عہدہ کی میعاد دو سال مقرر فرمائی.نیز مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کا نام چوتھی مرتبہ بھی صدارت کے لئے پیش کرنے کی اجازت مرحمت فرمائی.مجلس عاملہ مجلس انصار الله صدر محترم ہر سال دستور اساسی کے مطابق مجلس عاملہ تجویز کرکے حضرت خلیفۃ المسیح کی خدمت میں منظوری کے لئے بھجواتے ہیں.منظوری کے بعد ممبران عاملہ صدر محترم کی خدمت میں اپنے شعبہ کی سکیمیں پیش

Page 647

۶۲۱ کر کے رہنمائی لیتے ہیں.یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ۳ نومبر ۱۹۸۹ء کو حضرت خلیفۃ المسیح الرابع کے ارشاد کے تابع مجلس انصار اللہ مرکزیہ کا دائرہ کار پاکستان تک محدود ہو گیا.۱۹۸۹ء کی مجلس عاملہ مرکز یہ نے اس کے بعد بقیہ سال بطور مجلس عاملہ پاکستان اپنے فرائض سرانجام دیئے.۱۹۸۲ء سے ۱۹۹۹ء تک جن احباب کو خدمت کی توفیق ملی.ان کے اسماء ذیل میں درج ہیں : مجلس عاملہ مجلس انصار اللہ مرکزیہ اراکین خصوصی ۱۹۸۲ ء و ۱۹۸۴ ء.حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب لندن ۱۹۸۶ء تا ۱۹۸۹ء.حضرت مرزا عبدالحق صاحب سرگودھا ۱۹۸۲ء تا ۱۹۸۳ء مکرم مولا نا عبد المالک خان صاحب ربوہ ۱۹۸۲ ء تا ۱۹۸۹ء مکرم صاحبزادہ مرزا منور احمد صاحب ربوہ ۱۹۸۲ ء تا ۱۹۸۹ ء.مکرم چوہدری احمد مختار صاحب کراچی ۱۹۸۲ ء تا۱۹۸۹ء، مکرم مولانا شیخ مبارک احمد صاحب ۱۹۸۲ ء تا ۱۹۸۹ء.مکرم چوہدری مشتاق احمد باجوہ صاحب سوئٹزر لینڈ ۱۹۸۲ ء تا ۱۹۸۹ء.مکرم عبدالوہاب بن آدم صاحب غانا ۱۹۸۲ء تا ۱۹۸۹ء.مکرم چوہدری محمد انور حسین صاحب شیخوپورہ ۱۹۸۲ء تا ۱۹۸۳ء،۱۹۸۶ءتا۱۹۸۹ء.مکرم مظفراحمد ظفر صاحب امریکہ ۱۹۸۲ء تا ۱۹۸۳ ء (۱۹۸۶ء.مکرم یکی پتو صاحب انڈونیشیا ۱۹۸۲ء تا ۱۹۸۳ء،۱۹۸۶ء و۱۹۸۹ء.مکرم سوینڈ مینسن صاحب ڈنمارک ۱۹۸۴ء.حضرت صوفی غلام محمد صاحب ربوہ ۱۹۸۶ ء تا ۱۹۸۹ء.حضرت مولوی محمد حسین صاحب ربوہ ۱۹۸۶ ء تا ۱۹۸۹ ء مکرم چوہدری ہدایت اللہ صاحب بنگوی انگلستان ۱۹۸۶ ء تا ۱۹۸۹ء.مکرم مصطفیٰ ثابت صاحب کینیڈا ۱۹۸۷ ء تا ۱۹۸۹ ء.مکرم شریف احمد صاحب کو بس (LUBIS) انڈونیشیا ۱۹۸۸ء تا ۱۹۸۹ء مکرم هبة النور فراغن صاحب ہالینڈ ۱۹۸۸ء مکرم عبدالسلام میڈیسن صاحب ڈنمارک ۱۹۸۹ء.مکرم عبداللہ واگس ہاؤز ر صاحب جرمنی

Page 648

۶۲۲ نائب صدر ۱۹۸۲ ء تا ۱۹۸۹ ء.مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ۷ امئی ۱۹۸۲ء تا ۱۹۸۹ء مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نا ئب صدر صف دوم قائد عمومی قائد تربیت ۱۹۸۲ تا ۱۹۸۸ء مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۱۹۸۹ء تا ۱۹۹۴ء مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب ۱۹۸۲ء تا ۱۹۸۹ء.مکرم چوہدری عبد القادر خان صاحب ۱۹۸۲ء مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب ۱۹۸۳ء.مکرم لئیق احمد صاحب طاہر ۱۹۸۴ء تا ۱۹۸۵ء.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ۱۹۸۶ ء تا ۱۹۸۹ء.مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا قائد تعلیم ۱۹۸۲ء تا ۱۹۸۹ء.مکرم پر و فیسر منور شیم خالد صاحب قائد مال ۱۹۸۲ء تا۱۹۸۹ء.مکرم پروفیسرعبدالرشید غنی صاحب قائد تجنيد ۱۹۸۲ تا ۱۹۸۹ء، مکرم پروفیسرمحمد اسلم صابر صاحب قائد اصلاح و ارشاد ۱۹۸۲ء تا۱۹۸۹ء مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب قائد ذہانت و صحت جسمانی ۱۹۸۲ء.مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی ۱۹۸۳ ء تا ۱۹۸۹ء.مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب قائد مجالس بیرون و قلمی دوستی ۱۹۸۲ ء تا ۱۹۸۹ء مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب

Page 649

۶۲۳ قائد اشاعت قائد ایثار ۱۹۸۲ء.مکرم مولوی محمد بشیر شاد صاحب ۱۹۸۳ء تا ۱۹۸۵ء.مکرم لطیف احمد صاحب قریشی ۱۹۸۶ ء تا ۱۹۸۹ء مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۱۹۸۲ء تا ۱۹۸۳ ء.مکرم چوہدری سمیع اللہ سیال صاحب ۱۹۸۴ء.مکرم میجر عبدالحمید شر ما صاحب ۱۹۸۵ء.مکرم ڈاکٹر مرزا مبشر احمد صاحب ۱۹۸۶ء تا ۱۹۸۹ء.مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی قائد تحریک جدید ۱۹۸۲ء تا ۱۹۸۳ء مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ۱۹۸۴ء تا ۱۹۸۹ء مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد وقف جدید آڈیٹر ۷ ارمئی ۱۹۸۲ء تا دسمبر ۱۹۸۲ء مکرم اللہ بخش صادق صاحب ۱۹۸۳ء تا ۱۹۸۵ء.مکرم مولوی محمد بشیر شاد صاحب ۱۹۸۶ء تا ۱۹۸۸ء مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب اء مکرم شیخ مبارک احمد صاحب ۱۹۸۲ء تا ۱۹۸۳ء مکرم صوفی غلام محمد صاحب ۱۹۸۴ء تا ۱۹۸۹ء مکرم قریشی محمد عبد اللہ صاحب زعیم اعلی انصار اللہ ربوہ ۱۹۸۲ء مکرم مولوی فضل الہی انوری صاحب ۱۹۸۳ ء تا ۱۹۸۸ء.مکرم چوہدری اللہ بخش صادق صاحب ۱۹۸۹ء مکرم مولوی محمد صدیق شاہد صاحب گورداسپوری نوٹ: ۱۹۸۲ء سے زعیم اعلیٰ ربوہ کو صدر مجلس کا نا مزد کردہ اور مجلس عاملہ مرکز یہ کا رکن بنا دیا گیا.

Page 650

۶۲۴ مجلس عاملہ مجلس انصاراللہ پاکستان اراکین خصوصی نائب صدر ۱۹۸۹ء تا ۱۹۹۶ ء.مکرم چوہدری احمد مختار صاحب کراچی ۱۹۹۰ ء تا ۱۹۹۵ ء.مکرم چوہدری محمد انور حسین صاحب شیخوپورہ ۱۹۹۵ تا ۱۹۹۹ء.حضرت مرزا عبدالحق صاحب سرگودھا ۱۹۹۵ء تا ۱۹۹۹ء.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ربوہ ۱۹۹۸ تا ۱۹۹۹ء مکرم پر وفیسر شیخ محبوب عالم خالد صاحب ربوہ ۱۹۹۸ء.حضرت میاں جان محمد صاحب سندھ ۱۹۹۰ ء تا ۱۹۹۹ء.مکرم صاحبزادہ مرزا خورشیداحمد صاحب ۱۹۹۰ تا ۱۹۹۴ء.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ۱۹۹۲ء تا ۱۹۹۹ء.مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی ۱۹۹۷ء تا ۱۹۹۹ء.مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نائب صدر صف دوم ۱۹۹۰ ء تا ۱۹۹۴ء.مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب ۱۹۹۵ ء تا ۱۹۹۹ء.مکرم سید خالد احمد شاہ صاحب قائد عمومی قائد تربیت قائد تعلیم ۱۹۹۰ تا ۱۹۹۹ء.مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا ۱۹۹۰ ء تا ۱۹۹۱ء.مکرم پر وفیسر محمد اسلم صابر صاحب ۱۹۹۲ء مکرم مولانا محمد اعظم اکسیر صاحب ۱۹۹۳ تا ۱۹۹۴ء.مکرم مولا نا محمد اسماعیل منیر صاحب ۱۹۹۵ء تا۱۹۹۷ء.مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید ۱۹۹۸ ء تا ۱۹۹۹ ء.مکرم مبارک احمد طاہر صاحب ۱۹۹۰ تا۱۹۹۴ء.مکرم پروفیسر منور شیم خالد صاحب

Page 651

۶۲۵ ۱۹۹۵ تا ۱۹۹۶ء مکرم پروفیسر رفیق احمد صاحب ثاقب ۱۹۹۷ء تا ۱۹۹۹ء مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب قائد مال ۱۹۹۰ءتا۱۹۹۹ء.مکرم پروفیسر عبدالرشید غنی صاحب قائد تجنید ۱۹۹۰ ء تا ۱۹۹۱ء.مکرم میجر عبدالقادر خان صاحب ۱۹۹۲ ء تا۱۹۹۳ء مکرم شیخ مبارک احمد صاحب ۱۹۹۴ء تا۱۹۹۹ء.مکرم حبیب الرحمن زیروی صاحب قائد اصلاح و ارشاد ۱۹۹۰ ء تا ۱۹۹۲ء.مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب ۱۹۹۳ء مکرم مولانا مبشر احمد صاحب کاہلوں ۱۹۹۴ء تا ۱۹۹۹ء.مکرم مولانامحمد اعظم اکسیر صاحب قائد ذہانت و صحت جسمانی قائد اشاعت قائد ایثار ۱۹۹۰ ء تا ۱۹۹۴ء مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب ۱۹۹۵ء تا ۱۹۹۲ء.مکرم سمیع اللہ صاحب زاہد ۱۹۹۷ء.مکرم صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ۱۹۹۸ ء تا ۱۹۹۹ء.مکرم پر و فیسر عبدالجلیل صادق صاحب ۱۹۹۰ ء تا ۱۹۹۷ء.مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ۱۹۹۸ ء تا ۱۹۹۹ء مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۱۹۹۰ء تا ۱۹۹۱ء.مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی ۱۹۹۲ تا ۱۹۹۴ء.مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب ۱۹۹۵ء تا ۱۹۹۹ء.مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب قائد تحریک جدید ۱۹۹۰ء تا۱۹۹۴ء مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید ۱۹۹۵ تا ۱۹۹۹ء مکرم خالد محمودالحسن بھٹی صاحب

Page 652

۶۲۶ قائد وقف جدید ۱۹۹۰ ء تا ۱۹۹۱ء.مکرم شیخ مبارک احمد صاحب ۱۹۹۲ ء تا ۱۹۹۴ء مکرم صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ۱۹۹۵ء تا ۱۹۹۹ء.مکرم پروفیسر منور شمیم خالد صاحب قائد تعلیم القرآن ۱۹۹۳ء.مکرم مولانا محمد اعظم اکسیر صاحب ۱۹۹۴ء.مکرم ڈاکٹر ظہیر الدین منصور احمد صاحب ۱۹۹۵ ء تا ۱۹۹۶ ء.مکرم صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ۱۹۹۷ء.مکرم سمیع اللہ زاہد صاحب ۱۹۹۸ء تا ۱۹۹۹ء.مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب نوٹ: اس قیادت کا قیام ۱۹۹۳ء میں ہوا.ایڈیشنل قائد تربیت نو مبائعین آڈیٹر ۱۹۹۵ ء تا ۱۹۹۶ ء مکرم مولا نا عبد السلام طاہر صاحب ۱۹۹۷ء تا ۱۹۹۹ء.مکرم لطیف احمد جھمٹ صاحب نوٹ: اس قیادت کا قیام ۱۹۹۵ء میں ہوا.۱۹۹۰ ء تا ۱۹۹۹ء.مکرم قریشی محمد عبد اللہ صاحب زعیم اعلیٰ انصار اللہ مقامی ربوہ ۱۹۹۰ ء تا ۱۹۹۹ء مکرم مولوی محمد صدیق شاہد صاحب گورداسپوری اجلاسات مرکزی مجلس عامله مرکزی مجلس عاملہ کا باقاعدہ اجلاس ایک مہینہ میں کم از کم ایک دفعہ ہونا ضروری ہے.علاوہ ازیں صدر مجلس حسب ضرورت کسی بھی وقت اجلاس طلب کر سکتے ہیں.ان اجلاسات میں اپنے شعبہ کی تمام قائدین اپنی کارگزاری کی رپورٹ صدر مجلس کی خدمت میں پیش کرتے ہیں.صدر مجلس اس کا ساتھ ساتھ جائزہ لے کر رہنمائی کرتے ہیں.خلیفہ وقت کی ہدایات کے تابع مجلس کی ترقی اور بہبود کے لئے غور وفکر کیا جاتا ہے اور فیصلوں کی روشنی میں ما تحت مجالس کو ہدایات جاری ہوتی ہیں.

Page 653

۶۲۷ کارروائی اجلاسات مجلس عاملہ ا جون ۱۹۸۲ء سے ۳۱ دسمبر ۱۹۹۹ ء تک مجلس عاملہ کے کل ایک سو چھپن اجلاسات ہوئے.یہ اجلاسات صدر مجلس کی صدارت میں منعقد ہوتے ہیں.اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوتا ہے اور پھر عہد دہرایا جاتا ہے.مرکزی عاملہ کے چندا جلاسات کی کارروائی مختصر رپورٹ کی شکل میں بطور نمونہ ہدیہ قارئین کی جاتی ہے.اجلاس مورخہ 9 مئی ۱۹۹۰ء مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا اجلاس مورخہ ۹ مئی ۱۹۹۰ء بروز بدھ بوقت ساڑھے پانچ بجے نماز عصر زیر صدارت مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس گیسٹ ہاؤس مجلس انصار اللہ میں منعقد ہوا.جس میں مندرجہ ذیل قائدین نے شرکت کی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب - مکرم منور احمد جاوید صاحب.مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گورداسپوری.مکرم شیخ مبارک احمد صاحب.مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی.مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب.مکرم پر و فیسر منورشیم خالد صاحب - مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب - مکرم میجر عبد القادر صاحب.مکرم پروفیسر عبدالرشید غنی صاحب - مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد تحریک جدید نے کی اسکے بعد عہدد ہرایا گیا.عہد کے بعد گذشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی.اسکے بعد قائدین کرام نے ماہ مارچ کی رپورٹیں پیش کیں اور پھر مرکزی سالانہ اجتماع کی تاریخوں کا معاملہ پیش ہوا.اس بارہ میں طے پایا کہ مورخہ ۲ ۳ ۴ نومبر جمعہ.ہفتہ.اتوار کی تاریخوں کے لیے حضور کی خدمت میں منظوری کے لیے لکھا جائے.ضلعی اجتماعات کے بارہ میں طے کیا گیا کہ انہیں بھر پور طریق سے ترتیب دیا جائے اور اس کے لئے مالی لحاظ سے بھی جہاں بھی ضرورت ہو ، مدد کی جائے اور اجتماع کیلئے ایسی جگہ کا انتخاب کیا جائے جہاں شرارت کا کوئی پہلو نہ ہو.محترم صدر صاحب نے ہدایت فرمائی کہ دورہ کمیٹی جولائی سے وسط اکتو بر تک مختلف علاقوں کے حالات کے لحاظ سے پروگرام کے بارہ میں تفصیلات طے کر لے.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے تجویز کیا کہ دوروں سے کما حقہ، فائدہ اٹھانے کے لیے خدام، اطفال اور لجنہ کو بھی اجلاسوں میں شامل کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے.اس پر محترم صدر صاحب نے دورہ کمیٹی کو ہدایت فرمائی کہ جہاں دورہ کے لیے وفد جا رہا ہو، متعلقہ شہر کے امیر یا صدر جماعت کو بھی اطلاع دی جایا کرے کہ وہ حسب پروگرام اجلاس میں افراد جماعت کو شامل ہو کر فائدہ اٹھانے کی تلقین کریں.محترم صدر صاحب

Page 654

۶۲۸ نے یہ بھی ہدایت فرمائی کہ دوروں کے دوران مقام خلافت ، خلافت سے وابستگی اور برکات خلافت کے موضوعات کو تقاریر میں ضرور شامل کیا جائے.مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کو محترم صدر صاحب نے ہدایت فرمائی کہ محلہ جات کی صفائی کے لئے پہلے کسی جگہ کا انتخاب کیا جائے وہاں کے زعیم اور قائد کے ساتھ ملکر وقار عمل کا پروگرام بنایا جائے اور پھر دیکھا جائے کہ اسکے کس حد تک بہتر نتائج برآمد ہوئے ہیں.مکرم قائد صاحب اشاعت کو ہدایت فرمائی کہ رمضان کے بعد جو حضور نے مختصر خطبہ جمعہ ارشادفرمایا ہے اسکی اشاعت کا اہتمام کیا جائے اور ربوہ اور دیگر مجالس کو انصار کی تعداد کے مطابق بھجوایا جائے.اس کے بعد مکرم قائد صاحب وقف جدید اور مکرم قائد صاحب ایثا را دور قائد صاحب اصلاح وارشاد نے رپورٹ پیش کی.مکرم قائد صاحب اصلاح و ارشاد کی رپورٹ پر صدر محترم نے فرمایا کہ زیارت مرکز کے لیے ربوہ کے قریبی اضلاع کو پابند کیا جائے.مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قائد ایثار نے یہ تجویز پیش کی کہ ربوہ میں قریباً ڈیڑھ سو کے قریب روزانہ علاج کی غرض سے غیر از جماعت باہر سے آتے ہیں ، انکے لئے دعوت الی اللہ کا کوئی ذریعہ تجویز کیا جانا چاہیے.اس پر صدر محترم نے ہدایت فرمائی کہ مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب اور مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب مل کر اس بارہ میں پروگرام کی کوئی شکل تجویز کر دیں جس پر نظارت امور عامہ کی منظوری کے بعد عملدرآمد کروایا جا سکتا ہے.اسکے بعد قائد صاحب تعلیم نے رپورٹ پیش کی ، صدر محترم نے ہدایت فرمائی کہ پرچے ناظمین کو اکٹھے بھجوانے کی بجائے زعماء کو براہ راست بھجوائے جایا کریں.ویڈیو کی حاضری بڑھانے کے بارہ میں ہدایت فرمائی کہ اس کا دائرہ وسیع کیا جائے.بچوں کو بھی شامل کیا جائے اور قریب کے محلوں کی باری مقرر کر دی جائے اور اسکی اطلاع صدر صاحب محلہ زعیم اور منتظم اطفال کو بھجوائی جائے.صدر محترم نے یہ بھی ہدایت فرمائی کہ قائد صاحب تعلیم کتاب بنیادی نصاب کو جلد شائع کریں.مجالس کی طرف سے بھی مطالبہ ہے نیز مجالس سے خط و کتابت کو زیادہ کرنے کی طرف بھی توجہ دیں اور مجالس کو اپنے ہاں سلسلہ کی کتب فروخت کرنے کے لئے سٹال لگانے کی طرف توجہ دلائیں.صدر محترم نے قائد صاحب اشاعت کو ہدایت فرمائی کہ سیرت حضرت مسیح موعود.سیرت صحابہ میں سے کوئی جلد اور حیات قدسی کے اشاعت کا مجلس کی طرف سے اہتمام کیا جائے اور ہر کتاب کی اشاعت کے درمیان کچھ وقفہ رکھ لیا جائے.اس کے بعد مکرم قائد صاحب تجنید اور مکرم قائد صاحب مال نے رپورٹیں پیش کیں.مکرم قائد صاحب مال کی رپورٹ پر صدر صاحب نے ہدایت دی کہ وہ تشخیص بجٹ کے بارہ میں غیر معمولی کوشش

Page 655

۶۲۹ کریں اور یہ چھپیں تھیں فیصد تک بڑھنی چاہیے.اس کے بعد انٹرنیشنل مجلس شوری لندن کے لیے تجاویز بھجوانے کا معاملہ پیش ہوا.اس سلسلہ میں طے ہوا کہ مجلس کی طرف سے کوئی تجویز نہیں ہے.آخر میں ناظمین اور زعماء کی میٹنگ کے سلسلہ میں ۱۵ جون بروز جمعہ کی تاریخ طے ہوئی اور یہ اجلاس پونے سات بجے دعا پر اختتام پذیر ہوا.اجلاس مورخہ ۴ ستمبر ۱۹۹۱ء مجلس عاملہ کا ماہانہ اجلاس مورخہ ۴ رستمبر ۱۹۹۱ء بروز بدھ بوقت سوا پانچ بجے شام گیسٹ ہاؤس مجلس انصار اللہ میں زیر صدارت مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس منعقد ہوا.مندرجہ ذیل اراکین نے شرکت فرمائی.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب - مکرم مولا نا محمد اسمعیل منیر صاحب.مکرم میجر عبد القادر صاحب.مکرم قریشی محمد عبد اللہ صاحب - مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب.ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب.مکرم عبد الرشید غنی صاحب - مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب - مکرم محمد اسلم صابر صاحب - مکرم منور شمیم خالد صاحب.مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم مولانا محمد اسمعیل منیر صاحب نے کی اس کے بعد عہد دہرایا گیا.سب سے پہلے صدر محترم نے قیادت تربیت کے کام میں تیزی پیدا کرنے کے لیے دو نائبین مکرم صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب اور مکرم ناصر احمد شمس صاحب کے تقرر کی منظوری دی.بعد ازاں مکرم شیخ مبارک احمد صاحب کے خط آمدہ لندن میں سے حضور کا یہ ارشا د سنایا گیا کہ حضور نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ربوہ کی اخلاقی لحاظ سے بھی اور دنیاوی لحاظ سے بھی صفائی ہو.یعنی اگر سارار بوہ نماز پڑھنے کے لیے آئے تو یہ مساجد نا کافی ہیں.مگر اس طرح کی رپورٹ نہیں آتی اور یہ کہا جاتا ہے کہ حالت پہلے سے بہتر ہے، تسلی بخش ہے.یہ طفل تسلیوں والی بات ہے.مجھے اس طرح کی رپورٹ کی ضرورت نہیں.صرف دولائنوں میں رپورٹ فگر ز میں بھجوا دی جائے کہ اتنے احباب نے نماز پڑھنی شروع کر دی ہے ، اتنے رہ گئے ہیں.اس کے لیے زیرو پوائنٹ بنائیں.گھر گھر کا جائزہ لیں کہ کیا پوزیشن ہے.بنیاد کیا ہے پھر صحیح رنگ میں کوشش کا ٹارگٹ بنایا جائے.دوسرے ربوہ میں صفائی اور پہرے اور ہر قسم کے امن کا انتظام ہونا چاہیے.بجٹ روک نہیں.حضور نے دوسری تاکید قرآن مجید ناظرہ کی صحیح تلفظ سے تلاوت کی فرمائی ہے،اس کے لیے پہلے معلمین تیار کئے جائیں جو صحیح تلفظ سے قرآن کریم پڑھائیں.ہر گھر سے تلاوت کی آواز آنی چاہیئے نماز کا ترجمہ بھی سکھایا جائے.

Page 656

۶۳۰ حضور کے اس ارشاد کی تعمیل میں یہ طے کیا گیا کہ مکرم قائد صاحب تربیت اس ارشاد کی روشنی میں لائحہ عمل تیار کریں اور ایک بنیاد (BASE) بنا کر کام کا آغاز کریں اور اسکے بعد رپورٹ دیں کہ کیا نتائج سامنے آئے ہیں.پھر اس کے مطابق حضور کی خدمت میں رپورٹ بھجوائی جائے.قرآن کریم کے صحیح تلفظ اور صحت کے ساتھ پڑھنے کے لیے معلمین تیار کئے جانے کے بارہ میں طے ہوا کہ مجلس انصار اللہ کسی قاری صاحب کی خدمات حاصل کرے اور محلوں میں سے کچھ لوگ چن کر انکی کلاس لگائی جائے اور پھر وہ آگے لوگوں کو پڑھائیں.شوری کے ایجنڈا کے بارہ میں یہ طے ہوا کہ مورخہ ۱۵ ستمبر کو اس سلسلہ میں عاملہ کی میٹنگ رکھ لی جائے اور حضور کے مندرجہ بالا ارشاد کو بھی ایجنڈا کا حصہ بنایا جائے.سالانہ اجتماع کی اجازت نہ ملنے کی صورت میں شوریٰ کے لیے ۸ نومبر بروز جمعہ کی تاریخ تجویز کی گئی اور یہ فیصلہ ہوا کہ یہ اجلاس احاطہ دفتر انصاراللہ میں ہو.اسکے بعد قائدین کرام نے اپنی رپورٹیں پیش کیں.سب سے پہلے قیادت عمومی ،تحریک جدید اور اصلاح وارشاد کی رپورٹیں پیش ہوئی.اصلاح وارشاد کی رپورٹ پر محترم صدر صاحب نے ہدایت فرمائی کہ مجالس نے دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں جو بجٹ بھیجوائے ہیں ، انکے مطابق ہر ماہ مجالس کو یاد دہانی کروائی جائے.جائزہ بھجوایا جائے کہ آپ کا یہ وعدہ تھا ، اتنا پورا ہوا، اتنا باقی ہے.زیارت مرکز کے وفود کے سلسلہ میں ایک وقت سامنے آئی کہ جمعرات اور جمعہ کے دن جب باہر سے وفود مرکز میں آتے ہیں تو دوروں کے تربیتی پروگراموں کی وجہ سے اکثر علماء کرام ربوہ سے باہر دورہ پر ہوتے ہیں اور کوئی موزوں آدمی اس پروگرام کو سنبھالنے والا نہیں ہوتا.اس بارہ میں یہ طے کیا گیا کہ ہر ماہ کسی ایک دوست کی ڈیوٹی لگا دی جائے جو مجالس سوال و جواب میں شمولیت کیا کریں.اس کا انتظام مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب کے سپر د ہوا.اس کے بعد قیادت تجنید اور شعبہ آڈٹ کی رپورٹ پیش ہوئی.آڈٹ کی رپورٹ پر محترم صدر صاحب نے ہدایت فرمائی کہ چھوٹی مجالس کا آڈٹ تو وہی ہے جو انسپکٹر ان کر آتے ہیں.بڑی مجالس سے با قاعدہ آڈٹ کی پابندی کروائی جائے اور ان کی رپورٹ بھی منگوائی جائے.قیادت تعلیم کی رپورٹ پر محترم صدر صاحب نے ہدایت فرمائی کہ مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب لائبیریری کے لئے دو الماریاں بنوا دیں گے اور یہ لائبیریری نئے گیسٹ ہاؤس کے کسی کمرہ یا ڈائنگ ہال میں بنائی جائے.قیادت اشاعت کی رپورٹ پر محترم صدر صاحب نے ہدایت فرمائی کہ سلسلہ کی کتب کی اشاعت کے لیے شعبہ اشاعت CO-ORDINANT کا رول ادا کرے.نئی شائع شدہ کتب مجالس میں بھجوانے اور فروخت کا

Page 657

۶۳۱ انتظام کیا جائے اور بڑی مجالس میں بک سٹال کو متحرک کرنے کا بھی انتظام کیا جائے.حیات طیبہ کی اشاعت کے لیے مکرم شیخ عبدالماجد صاحب سے بات کی جائے.وہ اسے شائع کردیں، مجلس ان سے کتب خرید کر اشاعت کا انتظام کر دے نیز نماز کے بارہ میں حضور انور کے خطبات کی فہرست بنائی جائے اور انکی اشاعت کا پروگرام ترتیب دیا جائے.اور اس بارہ میں حضور سے منظوری بھی لی جائے.اس کے بعد قیادت تربیت ، ایثار اور قیادت مال کی رپورٹیں پیش ہوئیں آخر میں کارکنان کے پراویڈنٹ فنڈ کا معاملہ طے کرنے کے لیے قائد صاحب مال کی صدارت میں ایک چار رکنی کمیٹی مقرر کی جس میں قائد عمومی کے علاوہ دو کارکنان کے نمائندے چوہدری محمد ابراہیم صاحب اور محد سلیم صاحب شامل کئے گئے.یہ اجلاس دعا کے بعد پونے سات بجے اختتام پذیر ہوا.اجلاس مورخہ یکم جنوری ۱۹۹۵ء مجلس عاملہ کا ایک ضروری اجلاس مورخہ یکم جنوری ۱۹۹۵ء بوقت ساڑھے چار بجے شام گیسٹ ہاؤس مجلس انصار اللہ میں زیر صدارت مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس منعقد ہوا.مندرجہ ذیل اراکین نے شرکت فرمائی.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب، مکرم عبد الرشید غنی صاحب ، مکرم خالد محمود الحسن بھٹی صاحب، مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب، مکرم سید خالد احمد صاحب ، مکرم حبیب الرحمن زیروی صاحب، مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب ، مکرم منور شمیم خالد صاحب، مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب، مکرم رفیق احمد ثاقب صاحب، مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب، مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب، مکرم سمیع اللہ زاہد صاحب، مکرم صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب، مکرم محمد اسلم شاد منگل صاحب اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم سمیع اللہ زاہد صاحب نے کی.اس کے بعد عہدد ہرایا گیا.عہد کے بعد گذشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی گئی جو متفقہ طور پر درست قرار دی گئی.سب سے پہلے محترم صدر صاحب نے جملہ اراکین عاملہ کو نئے سال کی مبارکباد دی اور کہا کہ دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ نیا سال اہل دنیا، جماعت، انصار اللہ کی تنظیم کے لیے ہر لحاظ سے خیر و برکت کا موجب بنائے.جہاں تک انصار اللہ کی تنظیم کا تعلق ہے، بعض باتوں کی طرف بہت توجہ کی ضرورت ہے.عام طور پر دوروں کے دوران جو باتیں مدنظر رکھنی چاہئیں ، وہ یہ ہیں کہ تنظیم ہر فرد کو مؤثر رنگ میں متحرک کرنے میں کامیاب ہو جائے اور تنظیم کا رابطہ اس طرح ہونا چاہیے کہ کوئی فردان کے تعلق اور اثر سے باہر نہ ہو.ہمارے کاموں کی بنیا د خلفاء کے ارشادات پر ہے.بالعموم حضور کی ہدایت خطبات میں آ جاتی ہیں.کچھ تو براہ راست سن لیتے ہیں لیکن کچھ حصہ نہیں سن سکتا.ان تک ہدایات کے پہنچانے کا انتظام ہونا چاہیئے.

Page 658

۶۳۲ تنظیم کا کام ہے کہ وہ ہدایات عہدیداران تک پہنچائے اور وہ آگے انصار تک پہنچائیں اور یوں ان کے نتائج واپس تنظیم کو ملیں.اگر یہ سارا سرکل نہیں چلتا تو تنظیم کہیں غیر مؤثر ہے.ہماری ذمہ داری ہے کہ خلیفہ وقت کے ارشادات ہر فردِ جماعت تک پہنچیں.مرکز میں بھی اور باہر کی مجالس میں بھی ابھی بیداری کی بہت ضرورت ہے.مجلس عاملہ کے اراکین ہمجالس میں دوروں کے لیے مہینہ میں کم از کم ایک دن ضرور دیں.دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں محترم صدر صاحب نے ہدایت فرمائی کہ دیہات سے رابطہ بڑھانے کی بہت ضرورت ہے.مجالس کے اندر حرکت پیدا کرنی چاہیے.کسوف و خسوف کے موضوع کو بھی جاری رکھنا چاہیے.لٹریچر اور اس کی تقسیم کا نظام ساتھ طے ہونا چاہیے.ڈش کے پروگراموں میں زیادہ سے زیادہ غیر از جماعت کو لانے کی طرف توجہ دینی چاہیے.صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھانے کے بارہ میں صدر صاحب نے فرمایا کہ اس پر پوری شوری منعقد ہو چکی ہے اور اس بارہ میں تفصیلی ہدایات دی گئی ہیں.عملی لحاظ سے ابھی تک کوئی خاص کام نہیں ہوا.جو کام ہو رہا ہے ، اس کا جائزہ لینا چاہیے اور نئے سرے سے کام کو اٹھانا چاہیے.مکرم قائد صاحب تعلیم القرآن اس سلسلہ میں شوری کی تفصیلی ہدایات کا مطالعہ کر لیں.شعبه بہ تعلیم کے بارہ میں صدر صاحب نے ہدایت دی کہ ترجمہ نماز سو فیصد کو سکھایا جائے اسی طرح قرآن کا ترجمہ سیکھنے کی طرف توجہ دلائی جائے خواہ نیچے تر جمہ پڑھ کر سمجھنے کی کوشش کریں.اسکے بعد مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب صدر علم انعامی کمیٹی نے سال ۱۹۹۴ء کے لیے علم انعامی کی حقدار اور پہلی دس مجالس کے بارہ میں کمیٹی کی رپورٹ پیش کی جس پر مجلس عاملہ نے اس کی منظوری کے لیے حضورانور کی خدمت میں سفارش کی.آخر میں دعا کے ساتھ یہ اجلاس قریباً چھ بجے شام اختتام پذیر ہوا.نماز کے بعد جملہ اراکین عاملہ اور کارکنان دفتر کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا.تعداد مجالس سال به سال ۱۹۸۲ سے ۱۹۹۹ تک انصار اللہ کی تعداد مجالس مندرجہ ذیل چارٹ کے مطابق اٹھارہ سال کے عرصہ میں نو سو چالیس سے بڑھ کر ایک ہزار بتیس ہوگئی.الحمد للہ سال ۱۹۸۲ء ١٩٨٣ء تعداد مجالس ۹۴۰ ۹۵۰ سال تعداد مجالس ١٩٩١ء ١٩٩٢ء ۱۰۲۰ ۱۰۳۱

Page 659

۶۳۳ سال تعداد مجالس سال تعداد مجالس ۱۹۸۴ء ۱۹۸۵ء ١٩٨٦ء ۱۹۸۷ء ۱۹۸۸ء ۹۹۰ ۹۸۱ ۹۸۶ ۹۹۲ ۱۰۰۵ ١٩٩٣ء ١٩٩٤ء ۱۹۹۵ء ١٩٩٦ء ۱۹۹۷ء ١٩٨٩ء ١٩٩٨ء ١٩٩٠ء ١٠٢٦ ١٩٩٩ء ۱۰۲۴ ۱۰۳۵ 1++1 ۱۰۲۵ ۱۰۲۱ ١٠٣٦ ۱۰۳۲ مجلس مشاورت جماعت احمد یہ میں نمائندگی جماعتی نظام اور ذیلی تنظیموں کے باہمی رابطہ کے لیے حضرت مصلح موعودؓ نے ۱۹۴۵ء میں فیصلہ فرمایا تھا کہ جماعت احمدیہ کی مرکزی مجلس مشاورت میں ذیلی تنظیموں کے دود و نمائندے شامل ہوں.مجلس انصاراللہ مرکز یہ / پاکستان ربوہ کی طرف سے ۱۹۸۲ء سے ۱۹۹۹ ء تک جن احباب کو نمائندگی کی سعادت ملی.اُن کی فہرست پیش خدمت ہے.۱۹۸۲ء مکرم پر و فیسر عبدالرشید غنی صاحب - مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر مکرم پر و فیسر عبدالرشید غنی صاحب.مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی ۱۹۸۴ء مکرم پر و فیسر عبدالرشید غنی صاحب - مکرم پر و فیسر منور شیم خالد صاحب ۱۹۸۵ء مکرم پر و فیسر عبدالرشید غنی صاحب - مکرم پر و فیسر منور شمیم خالد صاحب ۱۹۸۶ء مکرم پر و فیسر عبدالرشید غنی صاحب - مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۱۹۸۷ء مکرم پر و فیسر عبدالرشید غنی صاحب - مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب ۱۹۸۸ء مکرم پر و فیسر عبدالرشید غنی صاحب.مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی ۱۹۸۹ء مکرم پر و فیسر عبدالرشید غنی صاحب - مکرم مرزا محمد دین ناز صاحب ۱۹۹۰ء مکرم پر و فیسر منور شمیم خالد صاحب.مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی ۱۹۹۱ء مکرم پر و فیسر عبدالرشید غنی صاحب - مکرم مرزا محمد دین ناز صاحب ۱۹۹۲ء مکرم پر و فیسر عبدالرشید غنی صاحب.مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی ۱۹۹۳ء مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی مکرم مولوی محمد صدیق صاحب گورداسپوری ۱۹۹۴ء مکرم مرزا محمد دین نا ز صاحب - مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر ۱۹۹۵ء مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی.مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب

Page 660

۶۳۴ ۱۹۹۶ء مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی.مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر ۱۹۹۷ء مکرم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی.مکرم حبیب الرحمان صاحب زیروی ۱۹۹۸ء مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب.مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صاحب ۱۹۹۹ ء مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر.مکرم مبارک احمد طاہر صاحب جلسہ سالانہ انگلستان میں مجلس کی نمائندگی اپریل ۱۹۸۴ء کے آرڈی نفس کی وجہ سے حضرت خلیفہ مسیح کے فرائض منصبی کی پاکستان میں ادا ئیگی مشکل ہوگئی تو اللہ کے اذن سے حضور انگلستان ہجرت فرما گئے.پاکستان کا مرکزی جلسہ سالا نہ حکومت وقت سے اجازت نہ ملنے کی وجہ سے بند ہو گیا اور خلیفہ وقت کی موجودگی کی وجہ سے جماعت احمد یہ انگلستان کا سالانہ جلسہ مرکزی جلسہ سالانہ کی حیثیت اختیار کر گیا.۱۹۸۵ء میں سیدنا حضرت خلیفہ المسیح الرابع نے فیصلہ فرمایا کہ جماعت انگلستان کے جلسہ میں پاکستان کی مختلف تنظیموں کی طرف سے ہر سال نمائندگان شامل ہوا کریں.چنانچہ مجلس انصار اللہ مرکز یہ پاکستان کی نمائندگی میں ۱۹۸۵ء سے ۱۹۹۹ ء تک جن احباب کو یہ سعادت ملی ، اُن کے نام ذیل میں درج ہیں.۱۹۸۵ء ۱۹۸۶ء مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب مکرم مولا نا محمد عثمان چینی صاحب ۱۹۸۷ء اور ۱۹۸۸ء میں مجلس کی طرف سے علیحدہ کوئی نمائندہ نہیں بھجوایا گیا.مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب بحیثیت وکیل اعلیٰ تحریک جدید کی نمائندگی میں جلسہ انگلستان میں شرکت فرما رہے تھے.لہذا دوہری نمائندگی کی ضرورت محسوس نہ کی گئی اور چوہدری صاحب موصوف نے مجلس انصار اللہ مرکزیہ کی بھی نمائندگی کی.١٩٨٩ء مکرم پر وفیسرعبدالرشید غنی صاحب.قائد مال ١٩٩٠ء مکرم پر و فیسرمحمد اسلم صابر صاحب.قائد تجنید ١٩٩١ء مکرم شیخ مبارک احمد صاحب قائد وقف جدید ١٩٩٢ء مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ١٩٩٣ء ۱۹۹۴ء ۱۹۹۵ء ١٩٩٦ء ۱۹۹۷ء مکرم ملک منور احمد جاد ید صاحب قائد تحریک جدید مکرم مولا نا محمد اعظم اکسیر صاحب قائد اصلاح وارشاد مکرم مولا نا عبد السلام طاہر صاحب ایڈیشنل قائد تعلیم القرآن مکرم سمیع اللہ زاہد صاحب قائد ذہانت و صحت جسمانی حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب قائد ذہانت و صحت جسمانی

Page 661

۶۳۵ ١٩٩٨ء ١٩٩٩ء مکرم غلام حسین صاحب کا رکن انصار الله مکرم جمال الدین شمس صاحب مجلس انصار اللہ صف دوم صف دوم کے لئے جو چالیس سال سے پچپن سال تک کی عمر کے انصار پر مشتمل ہے ، حضور اقدس نے پر ایک مزید عہدہ ’نائب صدر صف دوم“ بھی مقررفرمایا.جس کی عمر چالیس سال اور سینتالیس سال کے درمیان ہونا ضروری ہے.اجتماع کے موقع پر حضور نے انصار اللہ صف دوم کے لئے سائیکل سفر برائے ملاپ و خدمت خلق کی سکیم کا بھی اعلان فرمایا.سید نا حضرت خلیفہ امسح الثالث کے ارشادات اور ہدایات کی روشنی میں مجلس انصار اللہ صف دوم کا سالانہ لائحہ عمل تیار کر کے ہر سال مجالس کو بھجوا کر مندرجہ ذیل امور پر عملدرآمد کرایا جا تا رہا.اس ضمن میں مندرجہ ذیل ہدایات مجالس کو بھجوائی گئیں.(۱) اخلاقی اور روحانی اقدار کی بلندی کیلئے جو پروگرام تجویز کئے گئے ہیں ، کوشش کی جائے کہ اراکین انصار اللہ صف دوم ان پر عمل پیرا ہوں اور مجلس کے کاموں میں فعال رکن ثابت ہوں.(۲) اپنی مجلس کے صف دوم کے اراکین کے مندرجہ ذیل کو ائف مرکز کو بھجوائیں:.(۱) نام (۲) پتہ (۳) پیشه (۴) سن پیدائش (۵) سائیکل چلانا جانتے ہیں یا نہیں؟ (۶) رکن کے پاس سائیکل ہے یا نہیں؟ (۷) روزانہ عموماً کتنا سائیکل چلاتے ہیں.(۳) کوشش کریں کہ ایسے انصار جو سائیکل چلانا نہیں جانتے ، وہ سائیکل چلانا سیکھیں اور ان کو سائیکل چلانا سکھانے کا انتظام کریں.(۴) کوشش کریں کہ جن انصار کے پاس سائیکل نہیں ہیں وہ حسب استطاعت نیا یا پرانا سائیکل خرید ہیں.اس سال کیلئے ٹارگٹ یہ ہے کہ سائیکل نہ رکھنے والے انصار کا کم از کم پانچواں حصہ دوران سال سائیکل خریدے.نوٹ: ایسے انصار جن کے پاس سائیکل کے علاوہ دوسری سواریاں موٹر سائیکل وغیرہ ہیں اور سائیکل نہیں ہیں ان کو بھی سائیکل خریدنے کی تحریک کی جائے.(۱۹۸۰ ء تک مجالس کو یہ ہدایت بھجوائی جاتی رہی کہ حضور اقدس کے منشاء مبارک کے تحت ۱۹۸۰ ء تک سائیکل والے انصار کی تعداد میں ہزار ہونی چاہئے.اس غرض کیلئے مرکز اضلاع کیلئے سائیکلوں کا کوٹہ مقرر کرتا رہا.) (۵) ضلعی سطح پر امراء اضلاع کی نگرانی میں مجالس خدام الاحمدیہ کے زیر انتظام دیہات کے ساتھ ملاپ اور خدمت خلق کیلئے جو سائیکل سوار وفود جاتے ہیں ان میں انصار بھی شامل ہوں.کسی ضلع میں دیہات کے ساتھ ملاپ کرنے والے وفود میں تعداد کے لحاظ سے انصار کی تعداد کم از کم بیس فیصد ضرور ہو.

Page 662

۶۳۶ (1) ہر سہ ماہی میں مجالس مقامی سطح پر ایک سائیکل سفر کا اہتمام کریں جو ضلع کے صدر مقام یا کسی موزوں جگہ کی طرف کیا جائے یا پکنک کا انعقاد ہو.اس میں زیادہ سے زیادہ انصار کو شامل کیا جائے.(۷) مرکز سلسلہ کے قریبی اضلاع کے انصار سائیکل پر سفر کر کے وقتاً فوقتاً مرکز میں تشریف لایا کریں.(۸) روز مرہ کا موں میں زیادہ سے زیادہ انصار سائیکل استعمال کریں اور ہر مجلس ماہانہ رپورٹس میں ان کوائف کو درج کرے.(۹) سالانہ اجتماع انصار اللہ کے انعقاد کے موقعہ پر زیادہ سے زیادہ انصار سائیکلوں پر سوار ہوکر مرکز میں آئیں.( مجالس کو سائیکل سواروں کی تعداد کا ٹارگٹ سالانہ اجتماع سے قبل دیا جاتا رہا.) اشاعت لٹریچر اس دور میں بھی مجلس انصار اللہ کی طرف سے لٹریچر کی اشاعت کا سلسلہ جاری رہا.بعض کتب ضرورت کے مطابق بار بار شائع کی گئیں.فہرست میں انہیں سال وار درج کر دیا گیا ہے.اس کے علاوہ بعض دیگر ادارہ جات کی شائع کردہ کتب بھی مجلس انصار اللہ نے خرید کر مجالس کو مہیا کیں اور اس طرح تعلیمی وتربیتی ضروریات کو بفضلہ تعالیٰ پورا کرنے کی بھر پور کوشش کی جاتی رہی.چنانچہ ۱۹۸۲ء سے ۱۹۹۹ء تک جولٹریچر مجلس نے شائع کیا ہے.اس کی فہرست سال وارریکارڈ کی غرض سے نیچے دی جارہی ہے.نام کتاب، پمفلٹ پاکیز تعلیم ( دو ورقه ) مصنف، مؤلف قیادت اشاعت صداقت مسیح موعود علیہ السلام ( پمفلٹ) قیادت اشاعت تاریخ اشاعت تعداد کتب ا جولائی ۱۹۸۲ء دو ہزار ۸ اگست ۱۹۸۲ء دو ہزار جماعت سے خطاب ( سولہ صفحات) حضرت خلیفہ اسح الثالث (بار دوم) ۱۱ نومبر ۱۹۸۲ء تین ہزار صداقت حضرت مسیح موعود ( دوورقه ) قیادت اشاعت بنیادی نصاب ہمارا مذہب ( دو ورقه ) ۱۱ جون ۱۹۸۳ء دو ہزار پروفیسر حبیب اللہ خان صاحب ۱۷نومبر ۱۹۸۳ء تین ہزار قیادت اشاعت نماز با جماعت اور انصار الله ( دو ورقه ) قیادت تربیت قیادت اصلاح و ارشاد قیادت اصلاح وارشاد ۲۳ نومبر ۱۹۸۳ء پندرہ ہزار جنوری ۱۹۸۴ء ایک ہزار ے فروری ۱۹۸۴ء ایک ہزار ۲۷ مارچ ۱۹۸۴ء دس ہزار یکم جون ۱۹۸۴ء ایک ہزار الداعی الی اللہ ( دو ورقہ ) ختم نبوت ( دوورقه ) رمضان المبارک کے فضائل و مناقب پر قیادت تربیت مشتمل چندا حادیث کا گلدستہ باہمی رنجش قیادت تربیت ۱۲۰ اکتوبر ۱۹۸۴ء ایک ہزار

Page 663

نام کتاب، پمفلٹ مصنف ، مؤلف حقیقی انصار الله قیادت تربیت گستاخ رسول کون؟ ۶۳۷ تاریخ اشاعت تعداد کتب ۱۲۰ کتوبر ۱۹۸۴ء ایک ہزار ۱۹ جنوری ۱۹۸۵ء ایک ہزار نحن انصار اللہ (بارہ صفحات) منتخب ارشادات حضرت خلیفہ مسیح الرابع ۱۹ اکتوبر ۱۹۸۵ء ایک ہزار بر موقع سالانہ اجتماع انصار الله یو کے سے جولائی ۱۹۸۵ء) نماز با جماعت اور انصار الله ( چار ورقہ قیادت تربیت تربیت اولا داور انصار اللہ کی ذمہ داریاں قیادت تربیت دو حلیے ( دوورقه ) نومبر ۱۹۸۵ء ۲۷ جولائی ۱۹۸۷ء دو ہزار ۳۱ جولائی ۱۹۸۶ء ذکر حبیب (۳۸۴ صفحات ) حضرت مفتی محمد صادق صاحب ۷ اکتوبر ۱۹۸۷ء ایک ہزار پاک محمد مصطفے نبیوں کا سردار ( دو ورقه) قیادت اصلاح و ارشاد ۷ اکتوبر ۱۹۸۷ء ایک ہزار تربیت اولاد اور انصار اللہ کی ذمہ داریاں قیادت تربیت تربیت اولا د اور ہماری ذمہ داری قیادت تربیت کلمہ مٹاؤ مهم ( ۲۴ صفحات ) آرٹیکل روز نامه احسان ۸ نومبر ۱۹۸۷ء ایک ہزار شرائط بیعت (کارڈ) اطاعت اور اس کی اہمیت ۱۹۸۸ء قیادت اصلاح و ارشاد قیادت اصلاح وارشاد ۲ اپریل ۱۹۸۸ء دو ہزار ۱۸ دسمبر ۱۹۸۸ء دو ہزار ۸ جنوری ۱۹۸۹ء چوٹیں ہزار نماز تمام عبادتوں کی روح ہے قیادت تربیت حضرت امام جماعت احمدیہ کا انٹرویو حضرت خلیفہ ایسیح الرابع ۵ فروری ۱۹۸۹ء تیں ہزار (لندن) ظہور امام مہدی چودھویں صدی کا پیغام مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر ۳۱ مارچ ۱۹۸۹ء بچھپیں ہزار قیادت تربیت ۱۷ اپریل ۱۹۸۹ء روزه ( دوورته ) پانچ بنیادی اخلاق قیادت تربیت پندرہ ہزار ے فروری ۱۹۹۰ء اٹھارہ ہزار رمضان المبارک اور انصار اللہ کی ذمہ داریاں قیادت تربیت ۲۴ اپریل ۱۹۹۰ء اڑھائی ہزار ( دوورقه ) سیرت مسیح موعود حضرت مولوی عبدالکریم صاحب ١٩٩٠ء تین ہزار رمضان المبارک ( دو ورقه ) خطبہ جمعہ حضرت خلیفہ ایسیح الرابع ۳۰ مئی ۱۹۹۰ء (۲۷ اپریل ۱۹۹۰ء)

Page 664

۶۳۸ نام کتاب، پمفلٹ مصنف ، مؤلف دعوت الی اللہ کی اہمیت ( ۸ صفحات) قیادت اصلاح و ارشاد تربیت اولا داور ہماری ذمہ داریاں قیادت تربیت تاریخ اشاعت تعداد کتب جون ۱۹۹۰ ء (بار دوم) چھ ہزار (۲۸ صفحات) بنیادی نصاب ۲۱ جون ۱۹۹۰ء پانچ ہزار پروفیسر حبیب اللہ خان صاحب ۲۵ جون ۱۹۹۰ء ہزار ہیں ہزار حالات حاضرہ پر بصیرت افروز تبصره خطبہ جمعہ حضرت خلیفہ ایسیح الرابع جون ۱۹۹۰ء (سولہ صفحات ) (۹ فروری ۱۹۹۰ء) پیغام بر موقع سالانہ اجتماع انصار اللہ حضرت خلیفقہ اسیح الرابع ۱۷ نومبر ۱۹۹۰ء چالیس ہزار ۱۹۹۰ء ( ۴ صفحات ) ) خدا کا گھر آپ کو بلا رہا ہے (ایک ورقہ قیادت تربیت ۳۰ اپریل ۱۹۹۱ء گھر کی جنت (۲ صفحات ) اقتباسات خطبات جمعہ خلیفة امسح الرابع ۸ مارچ ۱۹۹۱ء چھ ہزار سترہ ہزار (۲۹ جون ، ۶ جولائی ۱۹۹۰ء ) دعوت الی اللہ اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۸ مارچ ۱۹۹۱ء دو ہزار کا اُسوه حسنه ( ۸ صفحات ) ظہور امام مهدی محمد اعظم اکسیر صاحب ۱۲ مارچ ۱۹۹۱ء دو ہزار رمضان المبارک (۲۴ صفحات ) خطبہ حضرت خلیفۃ امسیح الرابع (۱۵ مارچ ۱۹۹۱ء) حیات قدسی (۶۸۰ صفحات ) حضرت مولانا غلام رسول صاحب را جیکی ۲۲ اپریل ۱۹۹۱ء ایک ہزار ظہور امام مهدی بنیادی نصاب محمد اعظم اکسیر صاحب ۱۲ نومبر ۱۹۹۱ء دو ہزار پروفیسر حبیب اللہ خان صاحب ۲۴ فروری ۱۹۹۲ء ہزار اسوہ حسنہ خطبہ جمعہ ۲۰ مارچ ۱۹۹۲ء ( پمفلٹ) حضرت خلیفۃ ابیح الرابع حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ ۲۰ اپریل ۱۹۹۲ء دو ہزار یکم جون ۱۹۹۲ء ہزار پاک محمد مصطفے نبیوں کا سردار ( ۱۶ صفحات) ارشادات حضرت مسیح موعود علیہ السلام ۳۰ نومبر ۱۹۹۲ء دس ہزار دعوت الی اللہ ( پمفلٹ ) خطبہ جمعہ رمضان المبارک ایک اشتہار بنیادی نصاب قیادت اصلاح وارشاد ۳ دسمبر ۱۹۹۲ء چار ہزار یکم مارچ ۱۹۹۳ء دو ہزار ۲۵ مئی ۱۹۹۳ء تمیں ہزار پروفیسر حبیب اللہ خانصاحب ۱۲ ستمبر ۱۹۹۳ء پانچ ہزار

Page 665

۶۳۹ نام کتاب، پمفلٹ کیلنڈر نماز (ایک ورقہ ) مصنف، مؤلف تاریخ اشاعت تعداد کتب ولی الرحمن صاحب سنوری ۳ فروری ۱۹۹۴ء ہزار پیارے رسول کی پیاری باتیں حضرت میر محمد اسحق صاحب ۱۱ جولائی ۱۹۹۴ء تین ہزار عظیم آسمانی نشان شرائط بیعت فارم ظهور امام مهدی نظارت اشاعت ۱۷ جولائی ۱۹۹۴ء پانچ ہزار حضرت مسیح موعود علیہ السلام یکم جون ۱۹۹۵ء بائیس ہزار محمد اعظم اکسیر صاحب ۱۷ جولائی ۱۹۹۵ء دو ہزار سیرت حضرت حافظ روشن علی صاحب مولوی سلطان احمد پیر کوئی صاحب ۱۲ ستمبر ۱۹۹۵ء دو ہزار (۳۶ ۱ صفحات ) حیات قدسی (۶۸۰ صفحات ) حضرت مولانا غلام رسول صاحب را جیکی ۱۲ فروری ۱۹۹۶ء سبیل الرشاد جلد اوّل سیرت مولوی عبدالکریم سیالکوٹی خطبه جمعه ۱۰ اکتوبر ۱۹۹۷ء ہزار ارشادات حضرت خلیفہ مسیح الثانی ۱۱ جون ۱۹۹۶ء دو ہزار چالیس ذکر حبیب (۳۸۴ صفحات ) حضرت مفتی محمد صادق صاحب نوراحمد صاحب احمدی رساله نور احمد خطبہ جمعہ ۱۷ اکتوبر ۱۹۹۷ء حضرت خلیفہ مسیح الرابع خطبه جمعه ۱۲۴ کتوبر ۱۹۹۷ء حضرت خلیفہ اسیح الرابع پیارے رسول کی پیاری باتیں حضرت میر محمد اسحق صاحب ١٩٩٧ء آٹھ ہزار ١٩٩٨ء پندرہ ہزار ١٩٩٨ء ایک ہزار ١٩٩٨ء ایک ہزار ١٩٩٨ء پندرہ ہزار ١٩٩٨ء پندرہ ہزار ١٩٩٨ء دو ہزار دوسو علاوہ ازیں مندرجہ ذیل کتب دیگر ادارہ جات سے خرید کر مجالس کو مہیا کی گئیں.نام کتاب، پمفلٹ مصنف،مؤلف، ناشر تاریخ خرید تعداد کتب انفاخ قدسیه حضرت مسیح موعود علیه السلام ۱۵ مئی ۱۹۸۴ء ایک ہزار ابتلاؤں کا ثمر احمد ا کیڈیمی ۱۷ جولائی ۱۹۸۵ ء ایک ہزار نماز با ترجمه احمد کیڈیمی ۲۲ مارچ ۱۹۹۰ء ایک ہزار نشان آسمانی حضرت مسیح موعود علیه السلام ۱۲ فروری ۱۹۹۵ء اُنیس سو ساٹھ تذكرة الشهادتين حضرت مسیح موعود علیہ السلام ۶ مئی ۱۹۹۶ ء چالیس جواہر پارے حضرت مرزا بشیر احمد صاحب ۶ امئی ۱۹۹۶ء بركات الدعاء حضرت مسیح موعود علیہ السلام ۱۲ ستمبر ۱۹۹۵ء اُنیس سو چالیس ذکر الہی حضرت مصلح موعود ۲ استمبر ۱۹۹۵ء دو ہزار

Page 666

۶۴۰ نام کتاب، پمفلٹ مصنف، مؤلف تاریخ خرید تعداد کتب الوصیت نبراس المؤمنین اسلامی اصول کی فلاسفی ایک غلطی کا ازالہ زهق الباطل اسلامی اصول کی فلاسفی مباحثہ چکڑالوی سراج منیر حضرت مسیح موعود علیہ السلام ۱۶ دسمبر ۱۹۹۵ء دو ہزار حضرت مولانا ابوالعطا صاحب ۱۶دسمبر ۱۹۹۵ء دو ہزار حضرت مسیح موعود علیه السلام ۲۸ مارچ ۱۹۹۶ء ایک ہزار آٹھ سو حضرت مسیح موعود علیہ السلام ۲۸ مارچ ۱۹۹۶ء دو ہزار خطبات حضرت خلیفہ ایسیح الرابع ۱۵ کتوبر ۱۹۹۶ء اٹھارہ سواتی حضرت مسیح موعود علیہ السلام ۱۵ اکتوبر ۱۹۹۶ء نوسو پچاس حضرت مسیح موعود علیہ السلام ۱۵اکتوبر ۱۹۹۶ء چو میں سو پچاس حضرت مسیح موعود علیہ السلام ۱۹۹۷ء پینتالیس سو تقدیر الہی عرفان الہی حضرت مصلح موعود حضرت مصلح موعود ١٩٩٧ء چار ہزار ١٩٩٧ء چار ہزار سراج الدین عیسائی کے چارسوالوں کے جواب حضرت مسیح موعود علیہ السلام ۱۹۹۷ء چار ہزار پیغام صلح منهاج الطالبين حضرت مسیح موعود علیہ السلام ۱۹۹۷ء چار ہزار حضرت مصلح موعود ١٩٩٧ء چار ہزار گناہ سے نجات حضرت مسیح موعود علیہ السلام ۱۹۹۷ء چار ہزار لیکچر لاہور حضرت مسیح موعود علیہ السلام ۱۹۹۸ء چار ہزار حقیقة الرؤيا حضرت مصلح موعود ١٩٩٨ء چار ہزار ر بو بیت باری تعالی ١٩٩٨ء چار ہزار لیکچر لدھیانہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام ۱۹۹۸ء چار ہزار لیکچر سیالکوٹ حضرت مسیح موعود علیہ السلام ۱۹۹۸ء چار ہزار چشمه سیحی حضرت مسیح موعود علیہ السلام ١٩٩٨ء چار ہزار حضرت میر محمد الحق صاحب ١٩٩٨ء پانچ سو ترجمه قرآن کریم اشاعت کتب پرسید نا حضرت خلیفہ مسیح کا پیار بھرا تبصرہ نا مجلس انصار اللہ کی طرف سے جو کتب وقتاً فوقتاً شائع کی جاتی رہیں اُنہیں حضور انور کی خدمت میں بغرض دعا پیش کرنے کی سعادت حاصل ہوتی رہی.مجلس کی خوش قسمتی ہے کہ حضور انور نے اس اہم کام کو بے حد سراہا اور مجلس کی حوصلہ افزائی فرمائی.حضور کے چند تبصرے ہدیہ قارئین ہیں.

Page 667

۶۴۱ -1 -r آپ کی طرف سے مرسلہ کتاب حیاة قدسی موصول ہوئی.جزاکم اللہ احسن الجزاء.ماشاء اللہ بڑی اچھی چھپی ہے اور اس وقت جماعت کو ان کتب کی ضرورت ہے.اللہ تعالیٰ احباب جماعت کو ان کتب سے استفادہ کی توفیق بخشے.“ ( لندن ۲۶ فروری ۱۹۹۶ء) آپ کی طرف سے سیرت حضرت حافظ روشن علی صاحب کے دس نسخے ملے جزاکم اللہ احسن الجزاء.ما شاء اللہ اچھی کوشش ہے.اللہ تعالیٰ احباب جماعت کو اس کتاب سے فائدہ اُٹھانے کی توفیق دے اور ان بزرگ صحابہ کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق بخشے.“ ( خط محرره ۲۵ اپریل ۱۹۹۶ء) آپ کا خط زیر ۲ ۴۴ مورخہ ۲۷ جون ۱۹۹۶ ء مع دس عدد کتب سبیل الرشاد موصول ہوا.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ آپ اور آپ کے ساتھیوں کو احسن رنگ میں خدمت بجالانے کی توفیق عطا فرمائے اور بے شمار فضلوں سے نوازے.سب کو سلام.“ قیادت اصلاح وارشاد اس دور میں عالمی بیعت کی وجہ سے شعبہ اصلاح وارشاد کو بہت متحرک کردا ر ادا کرنا پڑا لہذا ضروری معلوم ہوتا ہے کہ قیادت اصلاح وارشاد کی حکمت عملی کے بارہ میں ایک مختصر نوٹ شامل کیا جائے.انہی بنیا دوں پر شعبہ ہذا اپنے کاموں کو استوار کرتا رہا.مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد کام کو احسن رنگ میں کرنے کے لئے اپنی معاون ٹیم کا تجویز کرتے ہیں جو نائب کہلاتے ہیں اور محترم صدر صاحب انصار اللہ پاکستان کی منظوری سے کام کرتے ہیں.مکرم قائد صاحب اصلاح وارشاد ہفتہ میں اپنی ٹیم کا ایک اجلاس بلاتے ہیں اور جو کام ان کے ذمہ دیا ہوتا ہے، اس کی رپورٹ لیتے ہیں.در پیش مسائل کا حل نکالتے اور آئندہ کیلئے پروگرام دیتے ہیں.علاوہ ازیں مجالس کے دورے بھی کرتے ہیں.یہ دورے با ضابطہ پروگرام کے تحت اور ہنگامی بنیادوں پر بھی ترتیب دیئے جاتے ہیں.ان دوروں میں درج ذیل پہلووں کو مد نظر رکھا جاتا ہے اور ان کا جائزہ لیکر انصار کو زیادہ سرگرم عمل کیا جاتا ہے.اجلاس بزم ارشاد انصار میں جو دعوت الی اللہ کا جذبہ رکھتے ہیں ان کو داعیان الی اللہ کہتے ہیں.بزم ارشاد کے تحت ان کا اجلاس ہوتا ہے جس میں تمام افراد اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات بیان کرتے ہیں اور مشکلات کا حل نکلا جاتا ہے گویا میدان عمل کے تجربات بیان کئے جاتے ہیں.جلسه سیرت النبی جلسہ سیرت النبی بھی قیادت کے پروگرام میں شامل ہوتا ہے جس میں غیر از جماعت دوستوں کو مدعو کیا

Page 668

۶۴۲ جاتا ہے.مقررین حضرت رسول کریم کی سیرت بیان کرتے ہیں اور پھر حاضرین کی طرف سے سوالوں کے جواب بھی پیش کرتے ہیں.مجالس سوال و جواب مجالس انصار اللہ میں پہلے ہی بذریعہ خط تاریخ اور وقت کی اطلاع دی جاتی ہے چنانچہ داعیان اپنے دوستوں کو لے کر وقت پر پہنچ جاتے ہیں اور ان مہمانوں کو بنیادی تعارف کرانے کے بعد سوالات کا پورا پورا موقعہ دیا جاتا ہے.مربی سلسلہ برائے قیادت اصلاح وارشاد اصلاح وارشاد کے کام میں انصار کی رہنمائی کے لیے باقاعدہ مربی سلسلہ کی خدمات حاصل ہیں جو مجالس کے دورہ میں پرانے انصار اور نو مبائعین سے رابطہ کرتے ہیں.نیز مجلس عاملہ کا اجلاس کر کے ہدایات دیتے ہیں اسی طرح مجلس مذاکرہ کا انعقاد اور جلسہ سیرت النبی کا انعقاد کرتے ہیں جس میں مہمانوں کو لایا جاتا ہے.علاوہ ازیں ڈش انٹینا پر حاضری اور دوسرے شعبوں میں کارکردگی کا جائزہ لیتے ہیں.داعیان کی تیاری کے دوان مجلس سوال و جواب اور مہمانوں کے سوالات سن کر جواب دینے کی تقریب کو مجلس مذاکرہ“ کہتے ہیں جو محدود بھی ہوتی ہے اور اجتماعی بھی.دعوت الی اللہ کے ذرائع دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں عموماً درج ذیل ذرائع اور طریق کا راختیار کئے جاتے ہیں.ا.لٹریچر ۲.ڈش انٹینا ۳.ویڈیو کیسٹیں ، ۴.آڈیو کیسٹیں ، ۵ - سلائیڈ ز ، ۶.زیارت مرکز ، ے.جلسہ ہائے سیرت النبی ،۸.زیارت مرکز ، ۹ میل ملاپ سے رابطے ۱۰.وقف ایام لٹریچر : دفتر منصوبہ بندی کی طرف سے بطور نمونہ جولٹریچر ملتا ہے وہ ناظمین اضلاع کے ذریعہ مجالس میں تقسیم کر دیا جاتا ہے.وش انٹینا: الحمدللہ آڈیو کیٹس کا زمانہ ختم ہوا اور ڈش (ایم ٹی اے) کا زمانہ آیا جس کے ذریعہ جماعت حضور پر نور کو نفس نفیس دیکھ سکتی ہے اس سے پہلے آڈیو ٹسٹس ہفتہ میں ایک دن بروز جمعتہ المبارک ملتی تھی حضور پر نور کا اس میں خطبہ ریکارڈ ہوتا تھا.یہ پیسٹس ہمارے پاس لائبریری کی شکل میں محفوظ ہیں.ان کی تعداد پانچ سو چھہیں ہے.سلائیڈز تبلیغی میدان میں بیرون ممالک جماعت احمدیہ کی خدمات اور ان کی سلائیڈز بہت مؤثر ثابت ہوئی ہیں.M.T.A سے پہلے جو مرکزی وفود دورہ پر جاتے تھے پر وجیکٹر اور سلائیڈز لے کر جاتے تھے اور سلائیڈز دکھانے کا پروگرام ضرور رکھا جاتا.ان کو دیکھ کر مہمانوں پر بہت گہرا اثر ہوتا تھا.اس وقت بطور لائبریری تقریباً دو ہزار سلائیڈز اور چھ عدد پروجیکٹر موجود تھیں.آہستہ آہستہ ایم ٹی اے کی وسعت کے نتیجہ میں ان کو استعمال کرنے

Page 669

۶۴۳ کی ضرورت نہیں رہی.زیارت مرکز : زیارت مرکز تبلیغ کا ایک بڑا ذریعہ ہے.تمام داعیان الی اللہ اپنے زیر دعوت دوستوں کو مرکز میں لانے کی کوشش کرتے ہیں.اشاعت کتب کتاب ظہور امام مهدی : مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب قائد اصلاح و ارشاد کی تصنیف ہے.اس میں ظہور امام مہدی کی تمام علامات حدیث کی رو سے بھی اور قرآن کریم کی رو سے بھی درج ہیں.ظہورا امام مہدی (پاکٹ سائز): یہ بڑی کتاب کا خلاصہ ہے، چھوٹا سائز ہے، ہر وقت جیب میں رکھی جاسکتی ہے.راه عمل دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں حضرت مسیح موعود اور خلفاء کے ارشادات پر مشتمل ایک بڑی مفید رہنما کتاب شائع کر کے بکثرت پھیلائی گئی.اسی طرح دعوت الی اللہ گائیڈ رہنمائی کے لئے کئی بار شائع کی گئی.خطبات جمعہ حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے کئی خطبات دعوت الی اللہ کے متعلق الگ کتابچہ کی صورت میں شائع کئے گئے.دیگر لٹریچر صدر محترم کی منظوری سے دیگر اداروں کی شائع کردہ کتب حاصل کر کے تقسیم کی گئیں.عشرہ دعوت الی اللہ مجالس میں بیداری پیدا کرنے کے لئے عشرہ ہائے دعوت الی اللہ منائے جاتے رہے.مجالس کو سرکلر کے ذریعہ تاریخوں سے آگاہ کر کے باقاعدہ پروگرام کے تحت یہ عشرہ ہائے دعوت الی اللہ منائے جاتے رہے.پھر ہر مجلس اپنی اپنی رپورٹ بھجواتی ہے جس میں درج ذیل اعداد وشمار ہوتے تھے.۱.آغاز نماز تہجد و دعا ۲۰.رابطہ مہم ۳.مجالس سوال و جواب ہم.جلسہ سیرت النبی ، ۵.ڈش کے ذریعہ استفادہ،.وقف ایام ، ۷.یوم دعوت الی اللہ ، ۸.ماحول میں رابطے بڑھانا ،۹.اس عشرہ میں اگر کوئی پھل ہے تو اس کی تفصیل، ۱۰.دیگر عملی مساعی اور کلاسز وغیرہ عموماً سال میں تین یا چار عشرے منائے جاتے رہے.جماعتی سطح پر عشرے ان سے الگ ہیں.تربیتی کلاسیں یہ کلاسیں داعیان الی اللہ کے پروگراموں کو تیز کرنے کے لئے منعقد کی جاتی رہیں.پہلے ہر ماہ دفتر

Page 670

۶۴۴ انصار اللہ میں آٹھ دس اضلاع کے اور ربوہ کے مقامی داعیان کی تربیتی کلاس ہوتی تھی.اس کلاس میں تقریباً چالیس تک داعیان شرکت کرتے تھے.بعد میں تمام مجالس اپنے ضلع میں داعیان کی تربیتی کلاس کروانے کی تاکید کی گئی جس میں حسب ضرورت مرکز سے علماء بھجوائے جاتے ہیں داعیان کو بھی اپنے اپنے تجربات اور خیالات کے اظہار کا موقع دیا جاتا رہا.خصوصی دورہ جات مجالس انصار اللہ اپنے اپنے علاقہ میں حالات اور ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے کچھ مہمانوں کو مدعو کرتی ہیں تاریخ ، دن اور وقت کا تعین کر کے مہمان دوستوں کو مدعو کیا جاتارہا ان مجالس میں شرکت کے لئے مربی صاحبان کو بھجوایا جاتا رہا نیز ہنگامی دورہ پر علمائے کرام کی خدمات بھی حاصل کی جاتی رہیں.نظارت اصلاح وارشا د مرکز یہ اور مقامی کے اضلاع میں باری باری ہر سہ ماہی میں انہی سے پندرہ پندرہ مربیان لے کر دو ہفتے کے خصوصی دورے کئے جاتے رہے.جس سے مجالس میں تیاری داعیان کا کام ہوتا رہا.تعداد زائرین ١٩٨٩ء ١٩٩٠ء ١٩٩١ء ۱۹۹۲ء ١٩٩٣ء ١٩٩٤ء ماه جنوری ۴۸۵ ۴۲۰ ۲۱۸ ۲۷۹ ۱۱۵ ۴۲۹ ۳۵۱ ۲۴۱ ۳۳۴ ۱۱۷ لا ۷۴۱ ۴۹۵ ۲۱۹ ۲۷۸ ۱۵۸ ۲۰ ۴۸۲ ۲۲۸ ۱۹۳ ۱۳۱ ۶۹ ۶۱۳ ۵۱۲ ۳۴۷ ۲۷۸ ۱۹۳ ۹۳۲ ۵۴۶ ۵۰۱ ۲۳۴ ۱۵۲ ۶۳ ۷۸۹ ۸۸۴ ۳۰۹ ۲۶۴ ۳۴۲ ۹۵۷ ۴۷۵ ۳۸۹ ۲۷۱ ۱۹۴ ۴۴ ۲۱۶ ۳۵۳ ۲۴۴ ۲۷۱ ۳۳۴ ۲۴۳ ۴۸۶ ۳۵۸ ۲۶۷ ۱۱۴ ۲۹۹ ۴۳۰ ۱۸۲ ۱۰۸ ۲۷۳ ۵۲۷ ۳۱۳ ۱۱۲ فروری مارچ ایریل متی اے جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر مرکزی انتظام کے تحت مہمانان کی آمد مجلس کے زیر انتظام غیر از جماعت احباب کو مرکز سلسلہ میں بلانے ، زیارت مرکز کروانے اور مجالس سوال و جواب منعقد کرنے کا سلسلہ جاری کیا گیا تھا.ریکارڈ سے جن سالوں کے اعداد و شمار مل سکے ہیں یہاں درج کئے جاتے ہیں.

Page 671

م ۶۴۵ تفصیل زیارت مرکز ۹۱-۱۹۹۲ء ربوه نومبر دسمبر جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر ضلع ۹۲ء ۹۲ء ۹۲ء ۹۲ء اوء ۹۱ء 2.۱۱۴ و ۱۱۲ ۱۱۲ ۶۹۲ ۶۹۲ ۹۲ء ۹۲ء ۹۲ء ۹۲ء ۹۲ء ۹۲ء ۱۴۲ ۱۲۸ ۱۳۷ ۲۵۸ ۱۷۱ - ۲۱۱ ۱۷۰ - २ L ۱۳ ง ۳۴ ۷۹ ۸ - 1.1.3 २ 17 ۶۸ - ۵۲ ۱۵ 17 < • ۱۶ ۶ ۲۹ ۳۴ ۹ - ۳۲ ۱۲ ۱۸ ۹ ۳۵ ۲ 3 ۱۲ ۳۹ م ۱۷ ۱۲ ۲۲ ۹ ۱۸ ۱۶ ۱۸ - ۲۱ 11 ۱۲ ۱۳ ۱۲ ۱۳ ۳۲ ۵۷ ۳۷ ۸ ۴۹ ۱۲ ۱۲ ۲۲ ۲۶ ۱۴ ۳۹ ۹ 1 شیخوپوره سرگودها فیصل آباد گوجرانوالہ جھنگ بهاولنگر سیالکوٹ مختلف اضلاع لاہور کراچی لاڑکانہ اسلام آباد مظفر گڑھ بھکر واہ کینٹ را جن پور ٹو بہ ٹیک سنگھ ساہیوال راولپنڈی کوئٹہ گجرات اوکاڑہ خوشاب خانیوال قصور ڈیرہ غازیخان وھاڑی

Page 672

اکتوبر نومبر دسمبر ۳۱۹ ۶۴۶ مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر جنوری فروری ۲۱۷ ۱۴۶ ۱۴۸ ۲۲۸ ۴۹۳ ۲۳۱ ۱۶۲ ۳۲۰ ۲۷۲ ۱۷۲ ۱۸۵ - ۲۰ ۲۴ ۱۸ ≤ ۱۳ 21 1+1 ۴۲ ۱۴ ۱۳ ۲۳ ۲۴ ۱۳ ۶۴ ۳۵ 19 ۲۴ ۲۷ ۳۴ ۲۷ ۱۵ ۳۵ ۲۲ ۲۵ ۴۹ ۴۰ ۱۰۴ ۲۸ ۲۹ ۱۳ | 수주 ۹۷ ۲۲ ۷۰ ۱۷ ۳۶ ۱۶ ۳۶ ۳۷ ۲۲ ۴۵ ۴۲ ۲۱ ۶۶ 9° ۹ - 1 ۲۱ ۱۰ ۱۸ ۱۳ ۴۸ ۲۰ ۶ ۶ ۲ Λ ۱۴ ۷۴ ۶ ۳۹ ۳۱ 2 ۳۸ ۹۴ ۵۷ ۴۷ ۱۵ ۱۵ 1.۲۵ ۱۷ 19 19 ۱۲ م ۱۶ ۲۳ ۱۴ ۱۰ ۱۵ ۱۲ Δ ۴۶ Λ ۱۸ ۱۸ 1 ا.١٩٩٣ء ضلع ربوه واہ کینٹ سرگودها گوجرانوالہ فیصل آباد لاہور کراچی جھنگ خوشاب گجرات شیخوپوره خانیوال مختلف اضلاع اسلام آباد راولپنڈی مظفر گڑھ سیالکوٹ قصور لاڑکانہ بهاولنگر ڈیرہ غازیخان وھاڑی ٹو بہ ٹیک سنگھ اوکاڑہ را جن پور حیدر آباد کوئٹہ میانوالی بہاولپور

Page 673

۶۴۷ چکوال ضلع کوٹلی A.K میر پورA.K میر پور خاص سندھ جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر ۲ ۱۲ رحیم یارخان چکوال نوابشاہ لودھراں جہلم نار رووال ساہیوال ١٩٩٤ء ضلع جنوری فروری مارچ اپریل متی جون جولائی ربوه جھنگ ۲۵۰ ۵۲۷ ۳۲۸ ۳۲۵ 1.۳۵۰ ۳۰۲ فیصل آباد لا ۱۵ ۳۸ 1.۲۵ ۲۱ { =1 111 ۴۹ سرگودها ۲۶ 11 < ٣٣ ۲۲ ۸۴ ۳۶ گوجرانوالہ سیالکوٹ گجرات 1.۹ 1.۹ ۲۳ ۶ 3 ۶ ۷ ۱۶ ۱۷ ۴۷ کے لال لا راجن پور ง 1 ا.< 22 ۴۸ I ۳۲ 1 1.۲ ง م ۴۷ 1.۱۵ Λ 1 ۴ ۲ ۳۸ ۱۸ ۲ ۲۸ اوکاڑہ رحیم یارخان مظفر گڑھ چکوال پشاور میر پور آزاد کشمیر اسلام آباد لاہور

Page 674

۶۴۸ ضلع جنوری فروری مارچ اپریل متی جون جولائی نوشہرہ بہاولپور ا.۳۰ 1.ساہیوال ۱۲ ڈیرہ غازیخان ۲ جہلم خانیوال ۶ Λ ۲ ا.۱۷ ۱۸ < ۱۲ ۱۲ = 11 3 ۴۱ I وم G ۶ ۵۱ ۲۰ ۱۵ I ۱۱ ง ۸۸ ۵۸ ۹ Δ 1 ۱۱ 1 1 1 ۲۲ ۷ 1 ۱۲ 1 1 ۱۴ راولپنڈی میر پور خاص حیدر آباد شیخو پوره م 1 ۴۲ ۵۷ وھاڑی بہاولنگر مختلف اضلاع حافظ آباد ٹو بہ ٹیک سنگھ قصور اٹک کوٹلی آزاد کشمیر نارووال عمرکوٹ مندی بہاؤالدین خوشاب لودھراں نوابشاه مردان کراچی

Page 675

گوشوارہ آمد وروانگی ڈاک ۶۴۹ من جون جنوری فروری مارچ اپریل مئی جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر ١٩٨٩ء آمد روانگی ١٩٩٠ء آمد روانگی ۴۶۹۲ ١٩٩١ء آمد روانگی ۵۲۴۲ ١٩٩٢ء آمد روانگی ۳۹۸۷ ۴۱۷۹ ١٩٩٣ء آمد روانگی ۲۴۷۲ ١٩٩٤ء آمد روانگی ۱۰۰۵۲ ۱۰۷۸ ۷۹۳ ۹۰۷ ۸۲۱ ۶۸۲ ۹۵۱ ۹۸۰ ۹۹۷ ۱۳۳۲ ۱۰۷۷ ۹۹۲ ۱۴۲۴ ۲۲۹۳ ۲۳۷۰ ۱۳۵۷ ۱۵۸۱ ۱۰۵۱ ۲۱۲۲ ۳۷۱۱ ۲۸۸۵ ۲۳۲۰ ۱۸۲۶ ۸۷۴ ۷۲۹ ۷۲۱ ۷۳۲ ۱۰۵۱ 94.٩٠٢ ۱۰۵۶ ۸۶۱ ۲۲۸۴ ۲۶۹۱ ۵۷۶۲ ۱۴۲۴ ۲۸۴۸ ۴۰۲۶ ۳۲۴۴ ۲۱۳۸ ۴۳۷۲ ۴۷۴۴ ۱۵۴۲ ۸۷۴ ۱۳۱۷ ١١٦٣ ۱۹۳۶ ۹۱۲ ۱۰۳۶ ۱۰۵۳ ۱۱۳۵ ۹۹۳ ۱۸۴۴ 1.1.۸۰۳ ۴۳۷۷ ۳۲۷۱ ۳۰۲۱ ۴۳۸۰ ۲۸۸۲ ۱۳۸۴ ۳۲۵۱ ۴۴۵۸ ۲۱۰۵ ۸۰۴۸ ۱۵۳۰ ۱۱۵۶ ۱۰۵۰ ۲۱۶۸ ۹۴۱ ۱۱۳۹ ١١٩٠ ۱۱۵۹ ۲۰۰۳ ۱۳۱۴ ۱۲۹۵ ۸۰۵ ۳۴۱۶ ۲۸۶۴ ۵۳۷۳ ۱۵۹۴ ۴۲۵۴ ۲۸۵۴ ۳۵۶۰ ۴۱۰۶ ۲۱۰۵ ۵۶۰۷ ۱۲۷۲ ۱۲۰۳ ۱۰۵۰ ۱۳۳۵ ۱۱۰۸ 1190 ۹۹۵ ۱۴۴۳ ۹۶۰ ۱۱۸۳ ۱۱۲۵ ۹۹۱ ۳۷۲۷ ۱۵۱۶ ۲۲۶۲ ۳۲۸۳ ۵۰۵۹ ۲۴۶۶ ۱۸۸۳ ۴۴۶۸ ۲۱۴۲ ۵۴۰۳ ۴۷۵۵ ۱۶۹۱ ۱۴۱۹ ۱۱۹۴ ۱۳۸۱ ۱۸۱۳ ۸۸۶ ۱۴۳۴ ۱۷۳۱ ۸۷۰۶ ۵۳۸۶ ٨٩٠٣ ۵۲۸۱ ۳۴۰۲ ۴۱۴۵ ۲۸۸۵ ۳۶۶۰ ۳۱۰۳ ۷۱۳۵ ۱۱۲۰ 11+1 گوشواره موصولہ رپورٹس سن ۱۹۸۹ء نظامت اضلاع زعامت ہائے علیا نظامت مقامی ۱۹۹۰ء نظامت اضلاع زعامت ہائے علیا نظامت مقامی ۱۹۹۱ء نظامت اضلاع زعامت ہائے علیا نظامت مقامی ۱۹۹۲ء نظامت اضلاع زعامت ہائے علیا نظامت مقامی ۱۹۹۳ء نظامت اضلاع زعامت ہائے علیا نظامت مقامی ۱۹۹۴ء نظامت اضلاع زعامت ہائے علیا نظامت مقامی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر جنوری فروری مارچ اپریل مئی نومبر دسمبر ۲۰ ۱۹ ۲۰ ۲۵ ۲۶ ۳۳ ۳۵ ۲۵ ۲۷ ۲۹ ۲۰ ۲۴ ۲۶ ۳۰ ۲۵ ۲۷ ۳۰ ۳۱ ۲۷ ۲۸ ۲۹ ۲۸ ۱۷۵ ۲۳۴ ۲۶۵ ۲۴۰ ۲۲ ۳۱ ۲۷ ۲۵ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۳۱ ۲۷ ۲۹ ۳۲ ۲۷ ۲۰۸ ۳۳۱ ۲۳۶ ۲۶۲ ۲۸۹ ۲۵۲ ۳۹ ۳۶ ۳۵ ۳۹ ۳۵ ۲۸ ۳۵ ۳۷ ۳۸ ۳۸ ۳۷ ۳۷ 3 1 1 1 1 3 ۲۷۹ ۲۷۳ ۱۹۵ ۲۸۰ ۲۲۵ ۳۲ ۳۱ ۲۹ ۳۰ ۲۷ ۳۰ ۳۲ ۳۱ ۲۸ ۲۸ ۲۴ ۳۰۰ ۳۲۵ ۳۴۰ ۳۰۶ ۲۷۲ ۳۶۸ ۳۱ ۲۸ ۳۰ ۳۲ ۳۵ ۳۴ ۳۵ ۳۰ ۳۴ ۳۲ ۲۱۹ ۲۹۰ ۳۲۰ ۳۵۸ ۳۶۰ ۳۰۰ ۳۸۲ ۳۱۳ ۲۹۰ ۳۰۳ ۳۰۰ ۳۷۲ ۲۹ ۳۳ ۳۷ ۳۸ ۳۲۵ ۳۱۹ ۳۴ ۳۳ ۴۲ ۳۹ ۳۱۳ ۳۳۸ ۴۱ ۳۸ ۴۹ ۳۵۰ ۳۶۵ 330301000 ۳۱ ۳۵ ۳۱ ۲۹ ۴۰ ۳۳ ۳۴۴ ۳۹ ۳۵ ۳۷ ۳۹ ۳۷ ۳۸ ۳۹ ۳۸ ۳۷ ۳۸ ۳۰۰ ۳۶۰ ۳۶۳ ۳۵۹ ۳۶۰ ۳۳۰ ۳۳۵ ۳۷۵ ۳۴۴ ۳۳ ۳۱ ۳۵ ۳۴ ۳۲ ۳۵ ۳۵ ۳۴۴ ۳۳ ۴۲ ۴۰ ۳۷ ۳۶ ۳۸ ام ۴۰۸ ۴۱۵ ۴۴۸ ۳۹۶ ۳۷۱ ۳۶۶ ۳۶۶ ۳۷ ۳۷ ۴۰ ۳۸ ۴۳ ۳۹ ۵۰ ۵۱ ۵۱ ۵۰ ۵۲ ۵۲ NIET ۳۷ ۳۸ ۳۸ ۳۶۲ ۳۶۸ ۳۱۷ ۳۱ ۳۴ بوم بوم ۳۵ ۴۰۸ ۴۲۵ ۴۴۵ ۴۳۰ ۴۶۷ ۴۳۸ ۴۲۵ ۳۸۰ ۳۶۷ ۳۹۰

Page 676

ناظمین علاقہ جات انصار اللہ ۱۹۹۸ء سے ۱۹۹۹ء کے دوران ملک کے بعض حصوں کو علاقوں میں تقسیم کر کے وہاں ناظمین علاقہ کا تقرر کیا گیا.جن انصار کو اس حیثیت سے کام کرنے کی توفیق ملی.ان کے اسمائے گرامی درج ذیل ہیں : صوبہ سرحد : ۹۹ - ۱۹۹۸ء شمس الدین اسلم صاحب علاقہ کراچی و حیدر آباد : ۹۹ - ۱۹۹۸ء نعیم احمد خان صاحب علاقہ خیر پور دسکھر : ۱۹۹۸ ء چوہدری عبد اللطیف صاحب ۹۹ - ۱۹۹۸ء ڈاکٹر اعجاز احمد صاحب علاقہ فیصل آباد: ۹۹ - ۱۹۹۸ء شیخ رفیق احمد صاحب علاقہ اسلام آبا دوراولپنڈی: ۹۹.۱۹۹۸ ءعبدالواحد صاحب ورک علاقہ لاہور : ۹۹ - ۱۹۹۸ء چوہدری عبد الحلیم صاحب طیب ( نوٹ :.جس سال ناظم علاقہ کا تقرر ہوا ہے وہ سن یہاں تحریر کیا گیا ہے.) ناظمین اضلاع دستور اساسی مجلس انصار اللہ کے مطابق ضلع کے اعلیٰ عہدیدار کو ناظم ضلع کہتے ہیں.صدر مجلس ضلع کے کسی مناسب دوست کو اس عہدہ پر ایک سال کے لئے نامزد کرتے ہیں.ضلع کی جملہ مجالس کو بیدار رکھنا اور مرکزی ہدایات اور لائحہ عمل پر پوری طرح عمل کروانا ناظم ضلع فرائض میں داخل ہے.ناظم ضلع اپنی مجلس عاملہ کو نامزد کر کے صدر مجلس سے منظوری حاصل کرتے ہیں.مجلس عاملہ ضلع کا اجلاس ہر تین ماہ میں ایک بار ضروری ہے اور اس طرح ہر سال ضلع بھر کی مجالس کا سالانہ اجتماع منعقد کروانا ناظم ضلع کے فرائض میں داخل ہے.ناظم ضلع کو ہر ماہ اپنے کام کی رپورٹ صدر مجلس کی خدمت میں بھجوانا ہوتی ہے.یادر ہے کہ ۱۹۸۲ء تک ناظمین اضلاع کا با قاعدہ انتخاب ہوتا تھا جس میں ماتحت مجالس کے زعماء شریک ہوتے تھے اور یہ انتخاب تین سال کے لئے ہوتا تھا.صدر مجلس اس کی منظوری عطا فرماتے تھے.۱۹۸۳ء سے دستور اساسی کا یہ قاعدہ تبدیل ہو گیا اور ناظم ضلع کا تقرر بذریعہ نا مزدگی قرار پایا جوصدر مجلس ایک سال کے لئے کرتے ہیں.ملاحظہ ہو دستور اساسی ایڈیشن پنجم مطبوعه مئی ۱۹۸۳ء قاعدہ نمبر ۵۶ - ۵۷ - ذیل میں سال تقرری کے ساتھ ناظمین کے اسماء کی فہرست دی جاتی ہے.ناظمین اضلاع مجلس انصاراللہ اسلام آباد (۸۳ء سے ضلع) : ۲۵ جولائی ۱۹۸۲ ء سے منیر احمد فرخ صاحب ، ۸۷-۱۹۸۴ء را نا رفیق احمد صاحب، ۸۹-۱۹۸۸ء چوہدری محمود احمد بھلر صاحب ، ۹۳ - ۱۹۹۰ء چوہدری محمد عبدالوہاب صاحب ۱۹۹۴۹۹ء چوہدری عبدالواحد ورک صاحب 6

Page 677

۶۵۱ اوکاڑہ (۸۳ء سے ضلع ) : ۹۳ ۱۹۸۳ء چوہدری محمد حسین گل صاحب ، ۱۹۹۴۹۷ء شیخ ظہیر احمد صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۸ء شیخ طارق محمود صاحب اٹک ( ۸۳ ء سے ضلع ) : ۹۸ ۱۹۸۳ ء ملک رشید احمد صاحب ، ۱۹۹۹ء سرفراز احمد صاحب بہاولپور: ۱۹۷۹ ء مرزا ارشد بیگ صاحب ۸۴ - ۱۹۸۰ء چوہدری نذیر احمد صاحب،۸۶.۱۹۸۵ء ثناء اللہ صاحب، ۸۹ - ۱۹۸۷ء میجر مبشر احمد صاحب، ۹۱ - ۱۹۹۰ ، ظہور اسلم صاحب ،۱۹۹۲ء میجر بشیر احمد طاہر صاحب، ۱۹۹۳ء میجر مبشر احمد صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۴ء چوہدری شبیر حسین صاحب بہاولنگر : ۱۹۷۹ء چوہدری غلام نبی صاحب ، ۸۳ ۱۹۸۰ ء مولوی محمد شفیع صاحب ۱۹۸۴ء چوہدری غلام نبی صاحب، ۱۹۸۵-۹۰ء چوہدری مقبول احمد چیمہ صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۱ء شیخ کریم الدین صاحب بھکر/ میانوالی / ڈیرہ اسماعیل خان (۸۷ ء سے ) : ۸۹ - ۱۹۸۷ ء و۹۹-۱۹۹۱ء، بشیر احمد سنوری صاحب میانوالی: ۱۹۹۰ء چوہدری رشید احمد صاحب بھکر:۱۹۹۰ء بشیر احمد صاحب سنوری ٹوبہ ٹیک سنگھ : ۹۶-۱۹۸۳ء چوہدری محمد اقبال کاہلوں صاحب ، ۹۸ - ۱۹۹۷ء محمد افضال را نجھا صاحب، ۱۹۹۹ ء چوہدری عنایت اللہ صاحب جھنگ :۸۴ - ۱۹۸۰ ء چوہدری عبد الغنی صاحب ۹۰ - ۱۹۸۵ ء چوہدری عبد الغفور صاحب،۹۹-۱۹۹۱ ء ماسٹر منیر احمد صاحب جہلم :۸۴۰-۱۹۷۹ء سید بشیر احمد شاہ صاحب، ۸۸-۱۹۸۵ء انس احمد مبشر صاحب، ۱۹۸۹ ء ملک فضل داد صاحب ، ۱۹۹۰ء سید بشیر احمد شاہ صاحب ۹۲-۱۹۹۱ء ملک محمد اختر صاحب، ۹۵ ۱۹۹۳ ء ڈاکٹر الطاف الرحمان صاحب، ۹۸-۱۹۹۶ ء مرزا عبداللطیف صاحب، ۱۹۹۹ء محمد انور گوگا صاحب چکوال (۸۶ء سے ) :۱۹۸۶ء میجر ملک احمد سرتاج صاحب.۱۰ ستمبر ۱۹۸۶ء ملک ممتاز احمد صاحب ۱۹۸۷-۸۸ء ملک مختار احمد صاحب، ۹۵ - ۱۹۸۹ء حاجی عبد العزیز صاحب، ۹۸-۱۹۹۶ء ملک اعجاز احمد صاحب، ١٩٩٩ لیفٹیننٹ ملک مظفر احمد صاحب حافظ آباد (۹۴ء سے ): ۹۶ ۱۹۹۴ ء ماسٹر محمد اشرف صاحب، ۱۹۹۷ء ضیاء الدین ظفر صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۸ ء ڈاکٹر ناصر احمد صاحب خوشاب: ۸۴-۱۹۸۳ء مولوی عبد الرحمان صاحب ، ۸۸-۱۹۸۵ ء رانا حمید اللہ صاحب، ۱۹۸۹ء محمد یونس مجو کہ صاحب، ۹۵ - ۱۹۹۰ء، راجہ ناصر احمد صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۶ء رانا عبدالرزاق صاحب خانیوال (۸۵ء سے ): ۸۶ - ۱۹۸۵ ء چوہدری نثار احمد صاحب، ۱۹۸۷ء چوہدری محمد سلیم صاحب، ۹۳ - ۱۹۸۸ء چوہدری محمد اکرم صاحب ، ۹۵-۱۹۹۴ء چوہدری محمد اصغر صاحب، ۱۹۹۶ء چوہدری محمد یونس صاحب، ۹۹.۱۹۹۷ ء ماسٹر عبدالسمیع صاحب

Page 678

۶۵۲ ڈیرہ غازیخان : ۸۵ - ۱۹۸۰ ء میاں غلام رسول صاحب ، ۸۷-۱۹۸۶ء محمد اعظم قیصرانی صاحب، ۱۹۸۸ء محد لقمان ایڈووکیٹ صاحب ، ۹۰ - ۱۹۸۹ ء اللہ بخش پٹواری صاحب، ۱۹۹۱ء عبدالغفور سہرانی صاحب ، ۱۹۹۲-۹۷ ء ماسٹر منیر احمد صاحب حمید ، ۱۹۹۸ ء محمد صادق صاحب، ۱۹۹۹ء بشیر احمد صاحب راجن پور (۸۳ ء سے) : ۸۵ ۱۹۸۳ ء چوہدری غلام نبی صاحب ، ۱۹۸۷ ء چوہدری غلام نبی صاحب ، ۹۷ - ۱۹۸۸ ء چوہدری علی محمد صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۸ء چوہدری عطاء اللہ صاحب رحیم یارخان : ۱۹۸۳ء چوہدری محمد یسین صاحب ۱۹۸۴ء، ماسٹر ناصر احمد صاحب، ۸۹-۱۹۸۵ء عبدالمجید امجد صاحب، ۹۳.۱۹۹۰ء چوہدری رشید احمد صاحب ، ۱۹۹۴ء سعادت خان صاحب، ۱۹۹۵ء چوہدری رشید احمد صاحب، ۱۹۹۶ء سعادت خان صاحب، ۹۸.۱۹۹۷ ء چوہدری انور احمد باجوہ صاحب ، ۱۹۹۹ء چوہدری محمد صادق صاحب راولپنڈی: جولائی ۱۹۸۰ء تا ۱۹۸۲ء مکرم محمد سعید احمد صاحب ۸۳ ۱۹۸۲ء کرنل دلدار احمد صاحب، ۱۹۸۴-۸۶ ء چوہدری مبارک احمد صاحب ،۹۱.۱۹۸۷ ڈاکٹر ضیاء الحسن صاحب، ۹۹-۱۹۹۲ ء چوہدری مبارک احمد صاحب سیالکوٹ : ۸۲ - ۱۹۷۹ء با بو قاسم الدین صاحب ، ۸۵ - ۱۹۸۳ء نذیر احمد بھڈال صاحب، ۹۹.۱۹۸۶ء جلال الدین شاد صاحب ساہیوال: ۸۵ ۱۹۸۲ ء ڈاکٹر عطاء الرحمان صاحب ، ۸۸ - ۱۹۸۶ء میجر محمد بشیر صاحب، ۹۲ - ۱۹۸۹ء سید کلیم احمد شاہ صاحب ، ۱۹۹۳ء رانا افتخار احمد صاحب، ۹۵-۱۹۹۴ء منصور احمد خان صاحب، ۹۹.۱۹۹۶ ء چوہدری ناصر احمد صاحب سرگودھا: ۸۷-۱۹۸۰ء غلام رسول وڑائچ صاحب ، ۹۷ - ۱۹۸۸ء چوہدری ظفر اللہ وڑائچ صاحب، ۱۹۹۸ ء ڈاکٹر سید محبوب احمد جنود صاحب، ۱۹۹۹ ء ارشد محمود منجر اصاحب شیخو پوره: ۹۸ - ۱۹۷۹ ء ملک لطیف احمد سرور صاحب، ۱۹۹۹ء پروفیسر محمد ثناء اللہ صاحب فیصل آباد: ۸۲ - ۱۹۷۹ ء چوہدری احمد دین صاحب ۳۰ اگست ۸۲ تا ۳ نومبر ۸۲ء نذیر احمد صاحب سہگل، ۳ نومبر ۸۲ ۶ تا ۳۱ دسمبر ۸۶ء میاں مبارک احمد صاحب ، ۹۱ - ۱۹۸۷ء چوہدری مقصود احمد صاحب، ۹۹.۱۹۹۲ ء چوہدری عبدالرحمان سیفی صاحب قصور : ۸۲-۱۹۷۹ء چوہدری اللہ دتہ صاحب ، ۲۱ / اگست ۶۸۲ - ۱۹۸۶ ایم بشیر الحق صاحب، ۹۵.۱۹۸۷ء صوفی محمد صدیق صاحب عاجز ، ۹۸ - ۱۹۹۶ ء چوہدری اقبال احمد اختر صاحب، ۱۹۹۹ ء چوہدری حمید اللہ سیال صاحب گوجرانوالہ: ۸۵-۱۹۸۰ ء ڈاکٹر عبدالقادر بھٹی صاحب ،۹۰-۱۹۸۶ محمد افضل منیر صاحب ۹۵ - ۱۹۹۱ء چوہدری عطاء محمد قمر صاحب ، ۹۷-۱۹۹۶ء چوہدری افتخار احمد ملی صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۸ ء ناصر احمد طاہر صاحب

Page 679

۶۵۳ گجرات: ۸۶ - ۱۹۷۹ ء سید رفیق احمد شاہ صاحب، ۹۶ - ۱۹۸۷، محمد شفیع سلیم صاحب، ۹۹.۱۹۹۷ءمنظوراحمد کھوکھر صاحب لاہور : ۸۴ - ۱۹۷۹ ء عبد اللطیف ستکو ہی صاحب ، ۸۹ - ۱۹۸۵ء کرنل دلدار احمد صاحب، ۹۹ ۱۹۹۰ ء ملک طاہر احمد صاحب لیہ: ۸۵ ۱۹۸۳ غشی غلام محمد بھٹی صاحب، ۸۹-۱۹۸۷ء بشیر احمد قیصرانی صاحب، ۱۹۹۰ ء چوہدری محمد یوسف صاحب ، ۹۳ - ۱۹۹۱ء بشیر احمد قیصرانی صاحب، ۱۹۹۴ء چوہدری بشیر احمد صاحب، ۱۹۹۵ ء چوہدری احسان اللہ صاحب، ۱۹۹۶ء چوہدری بشیر احمد جٹ صاحب، ۹۸ - ۱۹۹۷ء چوہدری محمود احمد کاہلوں صاحب ، ۱۹۹۹ ء ماسٹر شمشاد احمد صاحب لودھراں (۱۲ء سے ) : ۹۹-۱۹۹۲ء چوہدری منیر احمد صاحب ملتان : ۸۳ - ۱۹۷۹ء قاضی محمد اسحاق صاحب بسمل ، ۱۹۸۴ء شیخ محمد منیر صاحب، ۱۹۸۵-۸۹ء چوہدری بشیر احمد صاحب، ۹۱ - ۱۹۹۰ ء حاجی محمد اسلم شریف صاحب، ۱۹۹۲ء چوہدری منور احمد صاحب کاہلوں ، ۱۹۹۳۹۷ ء صادق احمد نعیم صاحب ، ۱۹۹۸ء.۱۹۹۹ ء شیخ طاہر احمد سہگل صاحب مظفر گڑھ : ۸۳.۱۹۸۰ء منشی غلام محمد بھٹی صاحب ، ۱۹۸۴ء سید بشیر احمد صاحب ، ۱۹۸۵ء طاہر احمد قریشی صاحب، ۸۹ - ۱۹۸۷ء شیخ محمد صادق صاحب ، ۹۱ - ۱۹۹۰ء مبشر احمد بٹ صاحب ، ۹۷-۱۹۹۲ء محمود مجیب اصغر صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۸ء نعیم احمد طارق صاحب منڈی بہاؤالدین (۹۴ء سے ضلع ): ۹۶ ۱۹۹۴ء چوہدری خالد احد کاہلوں صاحب، ۹۹-۱۹۹۷ عزیز الحق رامہ صاحب.نارووال :۱۹۹۳ء چوہدری محمد عبد اللہ باجوہ صاحب ۱۹۹۴ء چوہدری عطاء اللہ صاحب، الرحمة ۱۹۹۵ء مرزا عبدالرحمان بیگ صاحب ، ۹۹-۱۹۹۶ء مبشر احمد باجوہ صاحب وہاڑی: ۹۶.۱۹۸۰ء ماسٹر کمس الدین صاحب، ۱۹۹۷ء چوہدری عبدالسلام صاحب، ۱۹۹۸ ء ڈاکٹر ناصر احمد خان صاحب ، ۱۹۹۹ ء چوہدری عبدالسلام صاحب بدین : ۸۲ - ۱۹۷۹ ء اقبال احمد صاحب، ۸۵-۱۹۸۳ء مہر منیر احمد صاحب، ۹۵ - ۱۹۸۵ء عبدالقدوس ثانی صاحب، ۹۷-۱۹۹۶ء مہر منیر احمد صاحب ، ۹۹ - ۱۹۹۸، نصیر احمد گوندل صاحب حیدر آباد: ۱۹۷۹ ء چوہدری محمد اسماعیل صاحب ، ۸۳-۱۹۸۰ء رانا عطاء اللہ صاحب، ۱۹۸۴ ء چوہدری نعمت اللہ صاحب ، ۹۶ - ۱۹۸۵ء، مبشر احمد گوندل صاحب، ۱۹۹۷ء ثار احمد صاحب بسراء، ۹۹ - ۱۹۹۸ء مبشر احمد گوندل صاحب خیر پور : ۸۳ - ۱۹۷۹ء محمد اشرف صاحب ۱۹۸۴ء غلام سرور صاحب، ۱۹۸۷ء چوہدری مشتاق احمد صاحب، ۱۹۸۸ء افضال احمد بٹ صاحب ، ۹۵ - ۱۹۸۹ء ماسٹر بشیر احمد صاحب ، ۱۹۹۶ ء چوہدری عبداللطیف صاحب، ۱۹۹۷-۹۹ ء ماسٹر بشیر احمد صاحب

Page 680

۶۵۴ سکھر، شکار پور، جیکب آباد، گھوٹکی : ۸۴-۱۹۷۹، قریشی عبد الرحمان صاحب، ۹۲ - ۱۹۸۵ء شیخ عبدالماجد صاحب، ۹۸-۱۹۹۳ء، فیروز احمد طارق صاحب،۱۹۹۹ء ماسٹر بشیر احمد صاحب سانگھڑ: ۸۳ - ۱۹۸۰ء چوہدری محمد سلیم ناصر صاحب ، ۹۸ ۱۹۸۴، صوفی غلام رسول صاحب، ۱۹۹۹ ء رانا محمد سلیم صاحب میر پور خاص: ۱۹۹۸ء چوہدری سعید احمد صاحب،۱۹۹۹ء سیف علی شاہد صاحب لاڑکانہ: جولائی ۱۹۸۰ء تا ۱۹۸۲ء محمد اصغرا بر وصاحب ،۱۹۸۳ ء ماسٹر عبدالحکیم ابڑ وصاحب، ۱۹۸۴-۸۷ ء ماسٹر محمد نواز ابر وصاحب ،۹۲.۱۹۸۸ء محمد اصغر صاحب ابڑو، ۱۹۹۳-۹۸ء ہدایت اللہ ابر و صاحب ، ۱۹۹۹ ء علی سرور صاحب ابڑو نوشہرو فیروز (۹۲ء سے ):۹۳-۱۹۹۲ء چوہدری عبدالہادی صاحب ، ۹۶ ۱۹۹۴ ء ڈاکٹر محمد ارشد صاحب ۱۹۹۷ ء پروفیسر مرزا بشیر احمد صاحب ، ۹۹ - ۱۹۹۸ ء ڈاکٹر محمد ارشد صاحب نواب شاہ: ۸۴ - ۱۹۸۰ء سید محمد میاں صاحب سلیم شاہجہانپوری ، ۱۹۸۶ءعبدالقدوس صاحب، ۸۹ - ۱۹۸۷ء رئیس عبد اللہ خان صاحب ، ۹۱.۱۹۹۰ء چوہدری عبدالغفور صاحب، ۱۹۹۲-۹۶ء عبداللطیف علوی صاحب ، ۹۸-۱۹۹۷ء محمد اشفاق صاحب ، ۱۹۹۹ء ملک سعادت احمد صاحب کراچی: ۹۷ - ۱۹۷۹ء نعیم احمد خان صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۸ء قریشی محمود احمد صاحب کوئٹہ : ۸۴-۱۹۷۹ء میاں بشیر احمد صاحب ، ۱۹۸۵ء بدر الزمان زاہد صاحب، ۱۹۸۶ء میاں عبدالقیوم صاحب، ۸۹ - ۱۹۸۷ء خلیفہ طاہر احمد صاحب، ۹۱ - ۱۹۹۰ ء چوہدری عبدالرحمان صاحب ۱۹۹۲-۹۳ء خلیفہ طاہر احمد صاحب، ۹۹ ۱۹۹۴ء چوہدری محمد نواز سیال صاحب ہزارہ ڈویژن : ۸۳ - ۱۹۷۹ء سید منیر احمد ہاشمی صاحب، ۱۹۹۸ء منظور احمد صاحب، ۱۹۹۹ء ذوالفقار احمد صاحب ایبٹ آباد : ۸۸-۱۹۸۴ء پروفیسر ناصر احمد صاحب، ۹۱ - ۱۹۸۹ ء عبدالمتین خان صاحب، ۹۳ - ۱۹۹۲ ء خورشید عالم صاحب، ۹۷-۱۹۹۴ء چوہدری نصیر احمد خالد صاحب پشاور:۸۹-۱۹۸۲ءمحمد رشید میر صاحب،۹۱.۱۹۹۰ء میر تسنیم احمد صاحب، ۱۹۹۲ء عبدالحمید خان صاحب، ۹۸ ۱۹۹۳ء شمس الدین اسلم صاحب ، ۱۹۹۹ ء ڈاکٹر محمد اقبال صاحب مردان: ۱۹۹۵ ءرفیع اللہ شاہ صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۶ء حاجی نعیم احمد صاحب نوشہرہ: ۹۶ - ۱۹۹۵ ء رشید احمد راشد صاحب، ۹۹.۱۹۹۷ء پروفیسر مرزا مبشر احمد صاحب کوہاٹ: ۹۶ - ۱۹۹۵ ء صاحبزادہ جمیل لطیف صاحب، ۹۸ - ۱۹۹۷ء محمد سلیم خان صاحب کوٹلی آزادکشمیر : ۸۳ - ۱۹۸۰ ء ڈاکٹر محمد ظفر کلیم صاحب ، ۹۱ ۱۹۸۴ ، صوفی عبد اللطيف ۱۹۹۲-۹۴ ء صوفی محمد شریف صاحب ، ۹۹ - ۱۹۹۵ ء چوہدری عبد الرحمان صاحب

Page 681

میر پور آزاد کشمیر: ۸۴ - ۱۹۸۰ء ماسٹر عبدالحق صاحب،۸۹-۱۹۸۵ء عبدالمجید احمد صاحب، ۹۱ - ۱۹۹۰ ، عبد الکریم صاحب ،۹۳-۱۹۹۲، منیر احمد چوہان صاحب، ۹۸-۱۹۹۴ ء ناصر احمد حجہ صاحب، ۱۹۹۹ء میاں عبدالرشید صاحب تھر پارکر: ۸۸ - ۱۹۸۷ ء سیف علی شاہد صاحب، ۱۹۸۹ء چوہدری منیر احمد صاحب، ۹۱.۱۹۹۰ء سیف علی شاہد صاحب ، ۹۷-۱۹۹۲ء چوہدری سعید احمد صاحب ٹھٹھہ(۹۰ء - ٹھٹھہ ( ۹۰ ء سے ضلع ) : ۹۶ - ۱۹۹۵ء چوہدری رفیق احمد صاحب، ۹۸ - ۱۹۹۷ء، شیخ احسان الحق صاحب، ۱۹۹۹ء مبارک احمد صاحب عمرکوٹ ( ۹۴ء سے ضلع ) : ۹۵-۱۹۹۴ ء عنایت اللہ صاحب ، ۹۹.۱۹۹۶ ء ناصر احمد واہلہ صاحب مظفر آباد آزاد کشمیر: ۱۹۹۰ء ۱۹۹۲ء مکرم نصیر احمد صاحب طارق، ۹۹-۱۹۹۵ءعبدالمنان طاہر صاحب زعمائے اعلیٰ انصار الله وہ مقام جہاں مجلس ایک سے زائد حلقوں پر مشتمل ہو وہاں زعیم اعلیٰ کا تقرر ہوتا ہے اور وہ جگہ یا مقام جہاں حلقے نہ ہوں وہاں زعیم مقرر ہوتا ہے.( دستور اساسی طبع ششم قاعدہ نمبر ۲۲ الف، ب ) حلقہ کے تمام زعماء اعلیٰ اس کے ماتحت ہوتے ہیں.زعیم اعلیٰ کا تقرر بذریعہ انتخاب ہوتا ہے جس کی منظوری صدر مجلس دیتے ہیں.زعیم اعلیٰ کا تقررتین سال کے لئے ہوتا تھا لیکن ۱۹۹۸ء سے یہ مدت دو سال ہے.سوائے زعیم اعلیٰ ربوہ کے جوایک سال کے لئے مقرر ہوتے ہیں اور صدر مجلس ان کو نا مزد کرتے ہیں.۱۹۷۹ء سے ۱۹۹۹ء تک جن احباب / انصار کو عیم اعلیٰ کی حیثیت سے کام کی توفیق ملی ان کے نام درج کئے جاتے ہیں.(نوٹ: جس سال میں زعامت علیاء کا قیام ہوا ہے.اُس کے مطابق اندراج کیا گیا ہے.) ربوه: ۱۹۸۲ء فضل الہی صاحب انوری، ۸۸ ۱۹۸۳ء چوہدری اللہ بخش صادق صاحب ۹۹ - ۱۹۸۹ء مولوی محمد صدیق صاحب شاہد گورداسپوری اسلام آباد: ۸۱ - ۱۹۷۹ء شیخ عبدالوہاب صاحب ،۱۹۸۲ء چو ہدری حشمت علی صاحب اسلام آبا د شرقی: ۸۵-۱۹۸۳ء محمود احمد پھلر صاحب ۹۱ - ۱۹۸۶ ء سید سہیل احمد صاحب، ٩٩-١٩٩٢ء محمد یوسف صاحب بقا پوری اسلام آبا د شمالی : - ۹۷-۱۹۹۲ء عبدالواحد صاحب ورک ۹۹ - ۱۹۹۸ ء عبدالکریم صاحب جاوید اسلام آباد غربی : ۳ / فروری ۱۹۸۲ ء سے منیر احمد فرخ صاحب، ۸۵-۱۹۸۳ء بشیر احمد طاہر صاحب ۹۱ - ۱۹۸۶ء ملک محمد یونس صاحب ناصر ، ۹۴ - ۱۹۹۲ء چوہدری عبدالواحد ورک صاحب، ۹۸ - ۱۹۹۵ ء چوہدری رشید احمد صاحب، ۱۹۹۹ء سید تنویر مجتبی صاحب اسلام آبا د جنوبی : ۹۹-۱۹۹۲ء پروفیسر لطیف شاہد صاحب

Page 682

راولپنڈی شہر: ۱۹۸۰ء مرزا مبارک بیگ صاحب ۹۱ ۱۹۸۳ء چوہدری مبارک احمد صاحب ۱۹۹۲-۹۴ ء چوہدری عبد الماجد صاحب ۹۷-۱۹۹۲ ء میاں عبد القدوس صاحب، ۱۹۹۸ء محمد رفیق بٹ صاحب ۱۹۹۹ ءسیدا نور احمد شاہ صاحب راولپنڈی صدر : -۸۲-۱۹۷۹ء مرزا مبارک بیگ صاحب ۸۵-۱۹۸۳ء ملک محمد شریف صاحب ۸۸ - ۱۹۸۶ محمد سعید احمد صاحب ۹۱ - ۱۹۸۹ء کرنل رفیق احمد صاحب ،۹۴-۱۹۹۲ء عبدالسلام صاحب را شد، ۱۹۹۵-۹۷ء کرنل رفیق احمد صاحب ، ۹۹ - ۱۹۹۸ء خواجہ نذیر احمد صاحب پشاور روڈ راولپنڈی: ۹۷ ۱۹۹۲ ء کرنل محمد افضال صاحب ، ۹۹ - ۱۹۹۸ ء رفیق احمد قریشی صاحب سیٹلائٹ ٹاؤن راولپنڈی: ۹۹-۱۹۹۲ لطیف احمد سنوری صاحب واہ کینٹ: ۸۵ ۱۹۸۳ء منور احمد جاوید صاحب ۹۴ - ۱۹۸۶ء مبشر احمد صاحب ، ۹۹.۱۹۹۵ ء ہادی احمد خان صاحب فیصل آباد شہر: ۲-۸۰، چوہدری عبدالغنی صاحب دارالذکر فیصل آباد : ۸۸-۱۹۸۳ء چوہدری عبدالغنی صاحب ۹۱۷ - ۱۹۸۹ء میاں مبارک احمد صاحب ، ۱۹۹۲-۹۴ء چوہدری عبد الغنی صاحب ، ۹۹ - ۱۹۹۵ء چوہدری محمد اشرف کاہلوں صاحب دار الفضل فیصل آباد: ۹۱ ۱۹۸۳، شیخ محمد لطیف صاحب ،۹۴-۱۹۹۲ء مشتاق احمد ہاشمی صاحب، ۹۷ - ۱۹۹۵ء شیخ محمد لطیف صاحب ، ۹۹ - ۱۹۹۷ ء پر و فیسر محمد نواز احمد صاحب دار النور فیصل آباد : ۹۴-۱۹۸۹ء پیر عبدالرحمان صاحب، ۹۸ - ۱۹۹۵ء صو بیدار محمد رفیق صاحب، ۱۹۹۹ء شیخ حبیب احمد صاحب فضل عمر فیصل آباد: ۹۸ - ۱۹۸۹ ء شیخ محمد جمیل صاحب، ۱۹۹۹ ء را نا منظور احمد صاحب دار الحمد فیصل آباد : ۹۱ - ۱۹۸۹ء عبد الرحمان سیفی صاحب ۹۴-۱۹۹۲ء محمد اسلم شاکر صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۵ء بشیر حسین تنویر صاحب سرگودها: ۸۸ ۱۹۸۰، قریشی محمود السن صاحب ۹۴.۱۹۸۹، شیخ نعیم الدین صاحب، ۹۷.۱۹۹۵ء بشیر الدین کمال صاحب ، ۹۹ - ۱۹۹۸ ء میاں محمد شبیر صاحب ہرل سیالکوٹ شہر: ۱۹۸۲ء صوبیدار میجر ضیاء الحسن صاحب ، ۸۵ ۱۹۸۳ء جلال الدین صاحب شاد.۸۸ - ۱۹۸۶ ء ناصر احمد پال صاحب ( شرقی ) وعبدالرفیق صاحب گھمن ( غربی)، ۹۱ - ۱۹۸۹ حمید الدین خان صاحب ۹۷ - ۱۹۹۲ ء چوہدری حمید احمد صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۸ء فخر الحق صاحب گوجرانوالہ : ۸۲ - ۱۹۸۰ء حکیم عبدالحمید صاحب ،۹۸۳ ۶ محمد افضل منیر صاحب گوجرانوالہ شرقی : ۹ - ۱۹۸۶ حمید عالم صاحب ، ۹۷-۱۹۹۲ ، صوفی بشیر احمد صاحب،۹۹ - ۱۹۹۸ ء ماسٹر علی اکبر صاحب گوجرانوالہ غربی : ۹۴ - ۱۹۸۶ء اسعد محمود صاحب گوندل، ۹۸.۱۹۹۵ء ڈاکٹر عبدالقادر بھٹی صاحب، ۱۹۹۹ء طاہر احمد صاحب

Page 683

دارالذکر لاہور : ۹۱ ۱۹۸۳ء میجر عبد اللطیف صاحب ۹۴-۱۹۹۲ ء محمد سعید احمد صاحب، ۹۸ - ۱۹۹۵ ء عظیم احمد صاحب، ۱۹۹۹ء میاں نعیم اختر صاحب بیت النور لاہور : ۹۸ - ۱۹۸۹ ء ملک عبد المتین صاحب، ۱۹۹۹ء شیخ اثمار احمد صاحب دہلی گیٹ لاہور : ۸۲ - ۱۹۸۰ محمد صدیق شاکر صاحب ۹۷ ۱۹۸۳ء، میاں مبارک علی صاحب، ۱۹۹۸ ء ڈاکٹر محمد نذیر صاحب ، ۱۹۹۹ء چوہدری غلام احمد صاحب اسلامیہ پارک لاہور : ۸۲ - ۱۹۷۹ء چوہدری نصیر احمد صاحب ، اپریل ۱۹۸۲ء سے حمید اسلم قریشی صاحب، ۸۵ ۱۹۸۳ ، قریشی محمود احمد صاحب ، ۹۷-۱۹۸۶ء میاں احمد سعید صاحب، ۱۹۹۸ ء ڈاکٹر اشفاق احمد صاحب، ۱۹۹۹ ء منیر مسعود صاحب مغلپورہ لاہور:۸۲ - ۱۹۷۹ء عبد الحکیم صاحب ، ۸۵ - ۱۹۸۳ء چوہدری غلام رسول صاحب، ۹۸ - ۱۹۸۶ ء ڈاکٹر میاں احمد حسن صاحب ، ۱۹۹۹ء مولوی نذیر احمد راجوی صاحب سمن آبا دلاہور: ۹۷-۱۹۸۶ء ڈاکٹر عبدالشکور صاحب، ۱۹۹۸ء شیخ بشیر احمد صاحب، ۱۹۹۹ء، محمد محسن چوہان صاحب بھاٹی گیٹ لاہور: ۸۸ - ۱۹۸۶ء منصور احمد وقار صاحب ۹۴-۱۹۸۹، منیر احمد جاوید صاحب، ۹۸ - ۱۹۹۵ ء ناظم الدین صاحب، ۱۹۹۹ء مسعود احمد صاحب ٹاؤن شپ لاہور: ۹۷ - ۱۹۸۹ء چوہدری بشیر احمد ناصر صاحب ، ۹۹ - ۱۹۹۸ ء چوہدری شمس الدین صاحب بیت التوحید لاہور : ۹۷ - ۱۹۸۹ء چوہدری محمد احمد صاحب، ۱۹۹۸ء شیخ مامون احمد صاحب، ۱۹۹۹ء شیخ محمد ارشاد صاحب شاہدرہ لاہور : ۸۹.۱۹۸۶ ء چوہدری نذیر احمد صاحب رشید ، ۹۹.۱۹۹۲ء ڈاکٹرمحمد صادق صاحب جنجوعہ ملتان شهر : ۸۲ - ۱۹۸۰ ء ڈاکٹر محمد شفیق سہگل صاحب، ۸۵ ۱۹۸۳ء محمد اسلم جنجوعہ صاحب، ۸۸ - ۱۹۸۶ ء عبدالمجید خان صاحب ، ۱۹۹۰ء، مکرم چوہدری منور احمد صاحب، ۹۱ - ۱۹۸۹ء چوہدری عبدالحفیظ صاحب ،۹۴-۱۹۹۲ء مرزا محمد نصیر صاحب گلگشت کالونی ملتان : ۹۵ ء سے.۹۹-۱۹۹۵ء پروفیسر فاروق احمد صاحب بیت السلام ملتان: ۹۷ - ۱۹۹۵ ء چوہدری مقبول احمد صاحب، ۱۹۹۸ء کرنل شاہد احمد صاحب، ۱۹۹۹ ء ڈاکٹر قاضی طاہر اسماعیل صاحب کورنگی کراچی : ۹۱ - ۱۹۸۹ء چوہدری ذوالفقار علی صاحب ،۹۴-۱۹۹۲ء صبغۃ اللہ صاحب، ۹۷ - ۱۹۹۵ء ملک منور احمد صاحب طاہر ، ۹۹.۱۹۹۸ء نصیر احمد بٹ صاحب ماڈل کالونی کراچی : ۹۱ - ۱۹۸۹ ء راجہ سعید احمد صاحب ، ۹۷-۱۹۹۲ء چوہدری شفقت حیات صاحب ۹۹ - ۱۹۹۸ء محمد ساجد صاحب قمر

Page 684

کلفٹن کراچی: ۹۱-۱۹۸۶ء بریگیڈیئر ممتاز احمد صاحب، ۹۹-۱۹۹۲ء چوہدری محمود احمد صاحب ڈرگ روڈ کراچی : ۸۲ - ۱۹۷۹ ء چوہدری محمد اقبال منہاس صاحب ، ۸۵-۱۹۸۳ء منظور احمد شاد صاحب، ۹۴ - ۱۹۸۶ء محمد اسحاق صاحب، ۹۷-۱۹۹۵ء چوہدری محمد اقبال صاحب ، ۹۹ - ۱۹۹۸ء مرز امحمد شریف صاحب اورنگی ٹاؤن کراچی : ۹۱ - ۱۹۸۶ء مبارک احمد بٹ صاحب ،۹۴-۱۹۹۲ء منور احمد دینیس صاحب، ۹۹.۱۹۹۵ء کرامت حسین صاحب مختار ناظم آباد کراچی : ۸۲ - ۱۹۷۹ ء چوہدری شریف احمد وڑائچ صاحب ، ۸۵-۱۹۸۳ء چوہدری اعجاز احمد صاحب، ۱۹۸۶-۹۷ء ملک جمیل احمد صاحب ، ۹۹ - ۱۹۹۸ء محمد شاہد قریشی صاحب عزیز آباد کراچی : ۸۲-۱۹۸۰ء چوہدری ظفر اللہ خاں صاحب، ۸۵-۱۹۸۳ء عبدالمجید صاحب ناصر ، ۱۹۸۶۸۸ء بشیر الدین صاحب عباسی ،۹۷-۱۹۸۹ء ڈاکٹر شیخ شریف احمد صاحب،۹۹-۱۹۹۸ء بشیر الدین عباسی صاحب صدر کراچی: ۸۲ - ۱۹۸۰ رفیع الدین احمد صاحب، ۸۵ ۱۹۸۳ء برگیڈیر سید ممتاز احمد صاحب، ۹۷-۱۹۸۶ء مشتاق احمد ندیم صاحب، ۱۹۹۸ ء رانا محمد سرور صاحب، ۱۹۹۹ء، قریشی ناصر احمد صاحب گلشن اقبال کراچی : ۱۹۹۰ء محمد ادریس صاحب ، ۹۱ - ۱۹۸۶ محمود عبداللہ صاحب، ۹۴ - ۱۹۹۲ء چوہدری ندیم احمد صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۵ء عبدالحفیظ صاحب النور کراچی : ۹۱ - ۱۹۸۶ ء چوہدری محمد رشید الدین صاحب ۹۹-۱۹۹۲ء چوہدری ناصر احمد گوندل صاحب مارٹن روڈ کراچی : ۸۲ - ۱۹۷۹ ، سید احمد ناصر صاحب ۸۵-۱۹۸۳، چوہدری فیاض احمد صاحب، ۸۸ ۱۹۸۶ ء چوہدری نعمت اللہ صاحب ، ۹۴ - ۱۹۸۹ء ڈاکٹر مرزا منوراحمد صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۵ء عبدالباری صاحب قیوم گلشن حدید کراچی : ۱۹۹۲۹۷ء محمد آصف صدیقی صاحب، ۱۹۹۸ء محمد اسلم صاحب را شد، ۱۹۹۹ء چوہدری انور علی صاحب حجہ گلشن احمد کراچی : ۹۷-۱۹۹۲ء نصر اللہ خان صاحب،۹۹ - ۱۹۹۸ء افتخار احمد صاحب نارتھ کراچی: ۹۷-۱۹۹۲ ء قریشی افسر الزمان احمد صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۸ء چوہدری طاہر نسیم احمد صاحب تیموریہ کراچی : ۹۷-۱۹۹۲ء، قریشی محمد الیاس صاحب ، ۹۹ - ۱۹۹۸ء سید مبارک احمد صاحب ہاؤسنگ سوسائٹی کراچی : ۹۴-۱۹۹۲ ء چوہدری فیاض احمد صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۵ء افتخاراحمد صاحب بلدیہ ٹاؤن کراچی: ۹۷-۱۹۹۲ ء چوہدری سلیم احمد صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۸ء محمد رضا بسمل صاحب ڈرگ کالونی کراچی :۹۴-۱۹۹۲ حسن محمد لئیق صاحب، ۹۸-۱۹۹۵ محمد یوسف صاحب،۱۹۹۹ء ملک محمد شفیق صاحب حیدر آباد : ۸۸ ۱۹۸۳ء: چوہدری نعیم احمد صاحب،۹۱-۱۹۸۹ء ڈاکٹرمحموداحمد صاحب، ۱۹۹۰ء رانا عطاء اللہ صاحب ،۹۴-۱۹۹۲ء چو ہدری مبشر احمد گوندل صاحب، ۹۸ - ۱۹۹۵ء چوہدری نعمت اللہ صاحب ، ۱۹۹۹ء چوہدری نسیم احمد صاحب

Page 685

۶۵۹ کوئٹہ : ۸۲ - ۱۹۷۹ ء میاں بشیر احمد صاحب ، ۱۹۸۳۸۵ء میاں عبدالقیوم صاحب، ۸۸ ۱۹۸۶ء خلیفہ طاہر احمد صاحب، ۹۱ - ۱۹۸۹ء میاں عبد القیوم صاحب، ۱۹۹۲-۹۸ء ملک بشیر احمد صاحب ( نوٹ :.۱۹۹۸ء سے مجلس کوئٹہ کو تنظیم نو کے تحت تین مجالس ، کوئٹہ شرقی ، کوئٹہ غربی و شمالی اور مجلس کو مٹہ جنوبی میں تقسیم کر دیا گیا ) پشاور شهر: ۸۸ ۱۹۸۳ ء ڈاکٹر داؤ د احمد صاحب، ۹۱ - ۱۹۸۹ء پروفیسر ناصر احمد صاحب، ۱۹۹۲-۹۴ ء بشارت احمد صاحب، ۹۷.۱۹۹۵ء ڈاکٹر منصور احمد وقار صاحب، ۱۹۹۸ ء مرزا مبارک احمد صاحب ، ۱۹۹۹ ء ڈاکٹر منصوراحمد صاحب وقار حیات آباد پشاور : ۹۴-۱۹۹۲ ء رسالدار فضل الہی صاحب ، ۹۷-۱۹۹۵ء میجر عبدالحمید صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۸ء میاں ثاراحمد صاحب چھاؤنی پشاور : ۹۴-۱۹۹۲ء ڈاکٹر منصور احمد وقار صاحب ، ۹۷-۱۹۹۵ء عبدالعزیز خان صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۸ء محمد علی خان صاحب کریم نگر فیصل آباد : ۹۴-۱۹۸۹، کیپٹن نصیر احمد صاحب، ۹۹ - ۱۹۹۵ء حافظ محمد اکرم صاحب محمود آباد کراچی : ۱۹۹۲۹۴ء احمد کریم صاحب (۱۹۹۵ء میں مجلس صدر کے ساتھ مدغم کر دیا گیا ) ملیر کینٹ کراچی : ۹۱ - ۱۹۸۶ ء اشفاق حسین صاحب (۱۹۹۲ء میں دوسری مجلس کے ساتھ مدغم کر دیا گیا ) ماڈل ٹاؤن لاہور : ۸۲ - ۱۹۷۹ء میجر غلام احمد صاحب ،۱۹۸۰ء چوہدری افتخار احمد صاحب منڈی بہاؤالدین : ۸۲ - ۱۹۷۹ ء سید محمد احمد صاحب ڈیفنس سوسائٹی لاہور: ۹۹ - ۱۹۹۸ء میجرمحمد افضل صاحب طفیل بیت الاحد لاہور : ۱۹۹۹ء شیخ مامون احمد صاحب جو ہر ٹاؤن لاہور : ۱۹۹۹ء سعید احمد مرزا صاحب چھاؤنی لاہور: ۱۹۹۹ ء عظیم احمد صاحب سلطانپورہ لاہور: ۱۹۹۹ ء ڈاکٹر محمد نذیر صاحب شاہدرہ ٹاؤن لاہور : ۱۹۹۹ ء ڈاکٹر محمد دلاور خان صاحب شالا مار ٹاؤن لاہور: ۱۹۹۹ ء ڈاکٹر مرزا مشتاق احمد صاحب کوٹ لکھپت لاہور : ۱۹۹۹ء منیر احمد بٹ صاحب گلبرگ لاہور : ۱۹۹۹ء عبدالرحیم ساقی صاحب جہلم شہر: ۹۹ - ۱۹۹۸ء محمد انور گوگا صاحب شیخوپورہ: ۱۹۹۹ء چوہدری عبدالرشید صاحب کوئٹہ شرقی: ۱۹۹۹ء مقصود احمد صاحب

Page 686

کوئٹہ شمالی و غربی: ۱۹۹۹ء مسعود احمد باجوہ صاحب کوئٹہ جنوبی : ۱۹۹۹ء ناصر علی خان صاحب گلشن جامی کراچی : ۹۹ - ۱۹۹۸ء چوہدری ناصر احمد صاحب مقابلہ حسن کارکردگی بین المجالس واضلاع مجالس اور عہدیداران کے مابین مسابقت نیز حوصلہ افزائی کی خاطر علی الترتیب قواعد کی روشنی میں علم انعامی اور اسنا د خوشنودی دیئے جانے کا سلسلہ جاری رہا.ہر سال صدر محترم قائدین پر مشتمل علم انعامی کمیٹی تشکیل کرتے ہیں.یہ کمیٹی مجالس اور اضلاع کی کارکردگی کی جزئیات کا تفصیلی جائزہ لے کر اپنی رپورٹ صدر مجلس کی خدمت میں پیش کرتی ہے.ان رپورٹس کو مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں زیر بحث لایا جا تا اور پھر مجلس عاملہ کے مشورہ کے بعد صدرمحترم مقابلہ کے نتائج کو خلیفہ وقت کے حضور پیش کر کے منظوری حاصل کرتے ہیں.۱۹۸۲ء اول اور علیم انعامی کی حقدار: گجرات شہر دوم : مارٹن روڈ کراچی سوم : فیصل آبا دشہر چہارم : ربوہ مقامی پنجم : ناظم آباد کراچی ششم : ڈرگ روڈ کراچی ہفتم : دارالذکر لاہور ہشتم: راولپنڈی شہر نهم: اوکاڑہ شہر دہم : عزیز آباد کراچی ۱۹۸۳ ء اول اور علیم انعامی کی حقدار: ماڈل ٹاؤن لاہور دوم : ربوہ مقامی سوم : اوکاڑہ شہر چہارم : راولپنڈی شہر پنجم : دارالذکر فیصل آباد ششم : گجرات شہر ہفتم : دارالذکر لاہور ہشتم : ڈرگ روڈ کراچی ۱۹۸۴ء اول اور علم انعامی کی حقدار: دارالذکر فیصل آباد دوم : راولپنڈی شہر نم : سکھر شہر دہم : شاہدرہ ٹاؤن لاہور سوم : سکھر شہر چہارم : شاہدرہ ٹاؤن لاہور نجم : ناظم آباد کراچی اور گجرات شہر ششم : مغلپورہ لاہور ہفتم : دار الفضل فیصل آباد هشتم: ربوہ مقامی نم محمود آباد ضلع خانیوال دہم : سرائے سدھو ضلع ملتان ۱۹۸۵ء اول اور علیم انعامی کی حقدار: دارالذکر فیصل آباد دوم : ربوہ مقامی پنجم گجرات شہر سوم : ناظم آباد کراچی چہارم : راولپنڈی شہر ششم : مغلپورہ لاہور ہفتم : ڈرگ روڈ کراچی ہشتم.گوجرانوالہ شہر نهم : دار الفضل فیصل آباد دہم : دارالذکر لاہور ۱۹۸۶ء اول اور علم انعامی کی حقدار: دارالذکر لاہور دوم : شاہدرہ لاہور سوم : راولپنڈی شہر چہارم : ربوہ مقامی

Page 687

۶۶۱ پنجم : دارالذکر فیصل آباد ششم : مغلپورہ لاہور ہفتم : ناظم آباد کراچی ہشتم : دہلی گیٹ لاہور نهم : پتو کی ضلع قصور دہم : دار الفضل فیصل آباد ۱۹۸۷ء اول اور علیم انعامی کی حقدار: ربوہ مقامی دوم : دارالذکر لاہور سوم : دہلی گیٹ لاہور چہارم : دارالذکر فیصل آباد پنجم : شاہدرہ لاہور ششم : راولپنڈی شہر ہفتم : اسلام آباد شرقی ہشتم : چو کی ضلع قصور نہم : ڈسکہ کوٹ ضلع سیالکوٹ دہم : گوجرانوالہ شہر غربی ۱۹۸۸ء اول اور علیم انعامی کی حقدار: ربوہ مقامی دوم : ناظم آباد کراچی سوم : دارالذکر فیصل آباد چہارم : مغلپورہ لاہور پنجم : مارٹن روڈ کراچی ششم : اسلام آباد دشرقی ہفتم : اورنگی ٹاؤن کراچی ہشتم : دہلی گیٹ لاہور نهم : راولپنڈی شہر دہم : عزیز آباد کراچی ۱۹۸۹ء اول اور علیم انعامی کی حقدار: عزیز آباد کراچی دوم : دارالذکر لاہور سوم : دارالذکر فیصل آباد چهارم : ناظم آباد کراچی پنجم : دہلی گیٹ لاہور ششم : اسلام آباد شرقی ہفتم : مغلپورہ لاہور ہشتم : شاہدرہ لاہور نهم : مارٹن روڈ کراچی دہم : ربوہ مقامی 1990ء اول اور علیم انعامی کی حقدار: ربوہ مقامی دوم: عزیز آباد کراچی سوم : ناظم آبادکراچی چهارم : دارالذکر فیصل آباد پنجم : اسلام آبادغربی ششم : دہلی گیٹ لاہور ہفتم : مغلپورہ لاہور ہشتم: دار الذکر لاہور نهم : اسلامیہ پارک لاہور دہم : شاہدرہ لاہور 1991ء اول اور علیم انعامی کی حقدار: ربوہ مقامی دوم: عزیز آباد کراچی سوم : اسلام آباد شرقی چہارم : دارالذکر فیصل آباد پنجم : ناظم آباد کراچی ششم : مغلپورہ لا ہور ہفتم : بیت التوحید لاہور ہشتم : شاہدرہ لاہور نهم : دار الفضل فیصل آباد دہم کلفٹن کراچی ۱۹۹۲ء اول اور علیم انعامی کی حقدار: عزیز آباد کراچی دوم: اسلام آبا د شرقی سوم : دارالذکر فیصل آباد چہارم : ربوہ مقامی پنجم : منڈی شاھیکی ضلع گوجرانوالہ ششم : مغلپورہ لاہور ہفتم : بھون ضلع چکوال ہشتم: کریم نگر فیصل آباد نهم : ناظم آباد کراچی دہم : دوالمیال ضلع چکوال ۱۹۹۳ء اول اور علم انعامی کی حقدار: ربوہ مقامی

Page 688

۶۶۲ دوم : اسلام آباد شرقی سوم : بیت التوحید لاہور چہارم : مغلپورہ لاہور پنجم: عزیز آباد کراچی ششم : دارالذکر فیصل آباد ہفتم : دا جل ضلع راجن پور ہشتم: دہلی گیٹ لاہور نهم : راجن پور شہر دہم : اللہ آباد ضلع را جن پور ۱۹۹۴ء اول اور علیم انعامی کی حقدار: ربوہ مقامی دوم : مارٹن روڈ کراچی سوم : کریم نگر فیصل آباد چهارم : اسلام آبا د شمالی پنجم : بیت التوحید لاہور ششم : دارالذکر فیصل آباد هفتم : اسلام آباد شرقی نهم : عزیز آباد ضلع را جن پور دہم : داجل ضلع راجن پور ہشتم.مغلپورہ لاہور ۱۹۹۵ء اول اور علیم انعامی کی حقدار: ربوہ مقامی دوم : کریم نگر فیصل آباد سوم : دار الحمد فیصل آباد چہارم : مارٹن روڈ کراچی پنجم : اسلام آباد جنوبی ششم : عزیز آبادکراچی ہفتم : اسلام آبا د شرقی ہشتم: دار النور فیصل آباد نهم : دہلی گیٹ لاہور دہم : ڈرگ روڈ کراچی 1997ء اول اور علم انعامی کی حقدار: ربوہ مقامی دوم : دارالذکر فیصل آباد سوم : دار الحمد فیصل آباد چہارم : دہلی گیٹ لاہور پنجم : کریم نگر فیصل آباد ششم : دارالنور فیصل آباد ہفتم : اسلام آبادجنوبی ہشتم : مارٹن روڈ کراچی نهم : اسلام آباد شرقی دہم : عزیز آباد کراچی ۱۹۹۷ء اوّل اور علم انعامی کی حقدار: کریم نگر فیصل آباد دوم : ربوہ مقامی سوم : دارالذکر فیصل آباد چہارم : مغلپورہ لاہور پنجم : اسلام آبا دجنوبی ششم : اسلام آبادغربی ہفتم : بیت النور لاہور هشتم : دار النور فیصل آباد نہم : ماڈل کالونی کراچی دہم : ڈرگ روڈ کراچی ۱۹۹۸ء اول اور علم انعامی کی حقدار بیت الاحد لا ہور دوم : ربوہ مقامی سوم : اسلام آباد شمالی چہارم ماڈل کالونی کراچی پنجم : دارالذکر فیصل آباد ششم : ٹاؤن شپ لاہور ہفتم : مارٹن روڈ کراچی ہشتم: کریم نگر فیصل آباد مغلپورہ لاہور دہم : دار الحمد فیصل آباد 1999ء اول اور علم انعامی کی حقدار بیت الا حد لا ہور دوم : کریم نگر فیصل آباد سوم : ربوہ مقامی پنجم : ٹاؤن شپ لاہور ششم : مارٹن روڈ کراچی ہفتم : ماڈل کالونی کراچی چہارم : دارالحمد فیصل آباد ہشتم : مغلپورہ لاہور نهم : اسلام آباد جنوبی دہم : اسلام آبا د شمالی

Page 689

۶۶۳ اسناد خوشنودی ناظمین اضلاع ۱۹۸۲ء ١٩٨٣ء ۱۹۸۶ء ١٩٨٧ء : : : : اول مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی دوم مکرم سید رفیق احمد شاہ صاحب ناظم ضلع گجرات سوم مکرم عبداللطیف ستکو ہی صاحب ناظم ضلع لاہور اول مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی دوم مکرم سید رفیق احمد شاہ صاحب ناظم ضلع گجرات سوم مکرم عبد اللطیف ستکو ہی صاحب ناظم ضلع لاہور ۱۹۸۴ء-۱۹۸۵ء بوجہ ہنگامی حالات ان سالوں میں اسناد خوشنودی کا فیصلہ نہیں کیا گیا.اول مکرم کرنل دلدار احمد صاحب ناظم ضلع لاہور دوم مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی سوم مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب ناظم ضلع فیصل آباد اول مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب ناظم ضلع فیصل آباد دوم مکرم کرنل دلدا را حمد صاحب ناظم ضلع لاہور سوم مکرم چوہدری محمد حسین گل صاحب ناظم ضلع اوکاڑہ اول مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی دوم مکرم کرنل دلدا را احمد صاحب ناظم ضلع لاہور مکرم جلال الدین شاد صاحب ناظم ضلع سیالکوٹ اول مکرم کرنل دلدار احمد صاحب ناظم ضلع لاہور دوم مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی سوم مکرم محموداحمد بھلر صاحب ناظم ضلع اسلام آباد اول مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی دوم مکرم طاہر احمد ملک صاحب ناظم ضلع لاہور سوم مکرم ملک عبدالعزیز صاحب ناظم ضلع چکوال اول مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی ناظم مکرم طاہر احمد ملک صاحب ناظم ضلع لاہور مکرم چوہدری علی محمد صاحب ناظم ضلع راجنپور اول مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی ۱۹۸۸ء ۱۹۸۹ء ١٩٩٠ء ١٩٩١ء ١٩٩٢ء سوم : دوم : سوم:

Page 690

۶۶۴ ١٩٩٣ء ١٩٩٤ء ۱۹۹۵ء ١٩٩٦ء ١٩٩٧ء ١٩٩٨ء ١٩٩٩ء : : دوم مکرم طاہر احمد ملک صاحب ناظم ضلع لاہور سوم مکرم چوہدری محمد عبدالوہاب صاحب ناظم ضلع اسلام آباد اول مکرم چوہدری محمد عبدالوہاب صاحب ناظم ضلع اسلام آباد دوم مکرم طاہر احمد ملک صاحب ناظم ضلع لاہور سوم مکرم ملک عبدالعزیز صاحب ناظم ضلع چکوال اول مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی دوم مکرم چوہدری علی محمد صاحب ناظم ضلع راجن پور سوم مکرم چوہدری عبدالواحد صاحب ورک ناظم ضلع اسلام آباد اول مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی دوم مکرم محمود مجیب صاحب اصغر ناظم ضلع مظفر گڑھ مکرم چوہدری عبدالواحد صاحب ورک ناظم ضلع اسلام آباد اول مکرم چوہدری عبد الواحد صاحب ورک ناظم ضلع اسلام آباد دوم مکرم چوہدری علی محمد صاحب ناظم ضلع راجن پور سوم مکرم چوہدری مبارک احمد صاحب ناظم ضلع راولپنڈی اول مکرم چوہدری عبد الواحد صاحب ورک ناظم ضلع اسلام آباد دوم مکرم چوہدری مبارک احمد صاحب ناظم ضلع راولپنڈی سوم مکرم عبدالرحمن سیفی صاحب ناظم ضلع فیصل آباد اول مکرم چوہدری عبدالواحد صاحب ورک ناظم ضلع اسلام آباد مکرم طاہر احمد ملک صاحب ناظم ضلع لاہور سوم مکرم چوہدری مبارک احمد صاحب ناظم ضلع راولپنڈی سوم : دوم : : اول مکرم قریشی محمود احمد صاحب ناظم ضلع کراچی دوم مکرم چوہدری عبدالواحد صاحب ورک ناظم ضلع اسلام آباد سوم مکرم چوہدری مبارک احمد صاحب ناظم ضلع راولپنڈی سہ ماہی اجلاسات ناظمین کا با قاعدہ انعقاد بانی مجلس انصاراللہ سید نا حضرت خلیفتہ امسیح الثانی نے فرمایا کہ: ہماری جماعت کے سپرد یہ کام کیا گیا ہے کہ ہم نے تمام دنیا کی اصلاح کرنی ہے.تمام دنیا کو اللہ کے آستانہ پر جھکانا ہے.تمام دنیا کو اسلام اور احمد بیت میں داخل کرنا ہے.تمام دنیا

Page 691

میں اللہ تعالیٰ کی بادشاہت قائم کرنا ہے مگر یہ عظیم الشان کام اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک جماعت کے تمام افراد خواہ بچے ہوں یا نوجوان ہوں یا بوڑھے ہوں ، اپنی اندرونی تنظیم کو مکمل نہیں کر لیتے اور اس لائحہ عمل کے مطابق دن رات عمل نہیں کرتے جو ان کے لیے تجویز کیا گیا ہے.حضور کے اس ارشاد کی روشنی میں انصار اللہ کے لائحہ عمل پر پوری طرح عمل درآمد کے لیے جہاں خط و کتابت اور مرکزی نمائندوں کے دورہ جات وغیرہ سے تنظیم کی مضبوطی کا کام لیا جاتا ہے وہاں بیرونی عہدہ داران مثلاً ناظمین انصار اللہ اضلاع اور زعماء اعلیٰ مجالس کے دوسرے عہدیداروں کا رابطہ بہت ہی مفید ثابت ہوا ہے.حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے دور میں اس طرف خاص توجہ دی گئی.محترم صدر صاحب نے ناظمین اور زعماء اعلیٰ کے مرکز میں اجلاسات کے انعقاد کے لیے توجہ دلاتے ہوئے اس کا باقاعدہ انتظام کیا.یہ قرار پایا کہ ہر سال ناظمین کے کم از کم تین سہ ماہی اجلاس ربوہ میں منعقد ہوں.اس پر عمل کیا گیا.اس طرح عام طور پر ایک اجلاس سال کے شروع میں، دوسرا سال کے وسط میں اور تیسرا انصار اللہ کے مرکزی اجتماع کے موقع پر منعقد ہوتا رہا.ان اجلاسات کا نتیجہ یہ نکلا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے تنظیم کو مضبوط کرنے میں مدد لی.قائدین مرکز یہ اور ناظمین کے باہمی افہام و تفہیم سے کام کرنے کے جذبہ کوئی جلا ملی.ناظمین اور زعماء اعلی اجلاس میں شامل ہو کر محترم صدر صاحب اور قائدین کی ہدایات سے ایک نیا جذبہ لے کر ربوہ سے واپس جا کر اپنی مجالس میں بیداری کی نئی روح پیدا کرنے کا موجب بنتے.محترم صدر صاحب کی زیر نگرانی قیادت عمومی اس بات کا اہتمام کرتی کہ تمام ناظمین اور زعماء اعلیٰ مرکز میں منعقد ہونے والے اجلا اسات میں باقاعدگی سے شامل ہوں.جو دوست اپنی مجبوری کی وجہ اجلاسات میں با قادگی سے شامل نہ ہو سکتے ہوں ، ان کا نمائندہ اجلاس میں بلایا جاتا.اگر پھر بھی کوئی ضلع نمائندگی سے غیر حاضر رہے تو اسے اجلاس کی کاروائی لکھ کر بھجوا دی جاتی.ان اجلاسات کے پروگراموں میں یہ امر بھی شامل ہوتا کہ ناظمین اور زعماء اعلیٰ اپنی مشکلات پیش کر کے مجلس مرکز یہ سے اس کا حل معلوم کر سکیں.اس طرح مرکز کو فیلڈ میں کام کرنے والے کی مشکلات کا علم ہوتا اور بیرونی عہدیداران مرکزی عہدیداران سے را ہنمائی حاصل کرتے.اس کا خدا تعالیٰ کے فضل سے بہت گہرا اثر ہوا اور تنظیم میں تر و تازگی ، باہمتی اور عزم پیدا ہوا اور یہ آگے سے آگے بڑھتی چلی گئی.بعض اجلاسات کی مختصر رو دا دبطور نمونہ وراہنمائی پچھلے صفحات میں پیش کی جاچکی ہے.قرار داد ہائے تعزیت مرکزی مجلس عاملہ انصار اللہ نے اپنے اجلا سات میں بزرگانِ سلسلہ کے انتقال پر ملال کے مواقع پر مندرجہ ذیل قرار داد ہائے تعزیت منظور کیں اور ان کی نقول مرحومین کے لواحقین کے علاوہ روز نامہ الفضل اور ماہنامہ انصار اللہ کو بھجوائی گئیں.

Page 692

اجلاس منعقده ۱۶ جون ۱۹۸۲ء مئی ۱۹۸۳ء قرار داد تعزیت بر وفات سید نا حضرت خلیفہ ایسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ حضرت مولوی محمد الدین صاحب صدرصد را نجمن احمدیہ ۱۳ اگست ۱۹۸۳ء حضرت مولانا عبد المالک خان صاحب ناظر اصلاح وارشاد.رکن خصوصی ۲۱ ستمبر ۱۹۸۵ء ۳۰ ستمبر ۱۹۹۰ء ۳۰ اپریل ۱۹۸۵ء حضرت صوفی غلام محمد صاحب ناظر بیت المال خرچ.رکن خصوصی حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب رکن خصوصی وامئی ۱۹۸۷ء حضرت سیدہ نواب امتہ الحفیظ بیگم صاحب بنت حضرت مسیح موعود مکرم ڈاکٹر صاحبزادہ مرزا منور احمد صاحب رکن خصوصی مرکزی عامله ۱۹ اپریل ۱۹۹۲ء حضرت سیدہ آصفہ بیگم صاحبہ حرم حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ ۲۰ جولائی ۱۹۹۴ء حضرت مولوی محمد حسین صاحب صحابی حضرت مسیح موعود مکرم ڈاکٹر پر و فیسر عبدالسلام صاحب نوبل انعام یافته و رکن خصوصی ۲۱ دسمبر ۱۹۹۶ء ۲۴ جنوری ۱۹۹۷ء مکرم پر و فیسر حبیب اللہ خان صاحب سابق قائد تعلیم و نائب صدر ۱۲ جون ۱۹۹۷ء حضرت سیدہ مہر آپا صاحبہ حرم سید نا حضرت مصلح موعود ۲۲ دسمبر ۱۹۹۷ء حضرت صاحبزادہ مرز امنصور احمد صاحب ناظر اعلیٰ وصدر صدرانجمن احمد یہ ۲۸ اپریل ۱۹۹۹ء مکرم صاحبزادہ مرزا غلام قادر احمد صاحب شہید ابن مکرم صاحبزادہ مرزا مجید احمد صاحب ۱۰ نومبر ۱۹۹۹ء حضرت سیدہ چھوٹی آپا ام متین صاحبہ حرم سید نا حضرت مصلح موعود چند قرار داد ہائے تعزیت یہاں بطور نمونہ درج کی جاتی ہیں.بر وفات حضرت مولوی محمد الدین صاحب صدر ، صدرانجمن احمد یہ پاکستان مجلس انصاراللہ مرکزیہ کا یہ غیر معمولی اجلاس حضرت مولوی محمد الدین صاحب رضی اللہ عنہ کی رنج دہ وفات پر دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہے.إِنَّا لِلهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رُجِعُوْنَ حضرت مولوی محمد الدین صاحب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے قدیم صحابہ میں سے تھے.آپ اُن تیره خوش نصیب واقفین زندگی میں سے تھے جنہوں نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تحریک پر طالب علمی کے زمانہ میں اپنی زندگی خدمتِ سلسلہ کے لئے پیش کی اور دم واپسیں تک اپنے اس عہد کو نبھایا.آپ نے ساری زندگی سلسلہ کی بھر پور خدمت کی اور اس شکور خدا نے بموجب آیت قرآنی وَأَمَّا مَا يَنْفَعُ النَّاسَ فَيَمْكُثُ فِي الْأَرْضِ آپ کو ایک صدی سے زائد اس معمورۂ ارضی میں فیض رساں زندگی عطا فرمائی.آپ نے اپنی عمر کا ایک بڑا حصہ بحیثیت استاد بسر کیا.جہاں جہاں تک احمدیت پھیلی اور پروان چڑھی آپ کے شاگردوہاں پہنچے تعلیم الاسلام ہائی سکول کے ہیڈ ماسٹر کی حیثیت میں آپ ایک اعلی منتظم ، اچھے استاد

Page 693

اور طلباء کے ہمدرد اور خیر خواہ مشہور تھے بعدۂ ریویو آف ریچز انگریزی اور اردو کے ایڈیٹر کی حیثیت سے آپ کی زبان دانی کا شہرہ قائم ہوا.آپ کی علمی اور تنظیمی صلاحیتوں کی وجہ سے حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نظارت تعلیم آپ کے سپر دفرمائی اور پھر خلافت ثالثہ کے عہد میں آپ صدرا انجمن احمدیہ کے صدر کے عہدہ جلیلہ پر متمکن ہوئے.تعلیمی اور تنظیمی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ نے آپ کو زہد ، سادہ زندگی، تواضع ، رضا بالقضا کے اعلیٰ اخلاق سے مزین فرمایا تھا.آپ کی زندگی آپ کے آقا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اس شعر کی مصداق تھی.”در جہاں و باز بیروں از جہاں.بس ہمیں آمدنشان کا ملاں زُہد اور تواضع کے علاوہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو ظرافت اور مزاح سے حصہ وافر عطا فرمایا تھا کہ آپ سے ملنے والا دیر تک اس سے حظ اٹھاتا اور لطف اندوز ہوتا.اللہ تعالیٰ نے آپ کو سلسلہ کے جہاد کبیر میں بھی حصہ لینے کی توفیق عطا فرمائی.امریکہ میں آپ نے داعی الی اللہ کے فرائض سرانجام دے کر سلسلہ کی تبلیغی تاریخ میں انمٹ نقوش چھوڑے اور جس آستانہ پر آپ نے جوانی میں دھونی رمائی تھی اس سے موت ہی آپ کو علیحدہ کر سکی.آپ کی زندگی کا یہ حسین پہلو خدام اور انصار کے لئے ثابت قدمی کی ایک مثال ہے اور اس میں کیا شک ہے کہ.الاستقامة فوق الكرامه حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ نے آپ کی وفات پر آپ کو جن الفاظ میں خراج تحسین ادا فرمایا ہے وہ ہمیشہ تاریخ احمدیت میں محفوظ رہیں گے.حضور نے داعی الی اللہ کا لقب آپ کو دیتے ہوئے آپ کی صفات ، پاک نفس، درویش صفت ، مستجاب الدعوات کا خاص طور پر ذکر فرمایا.آخر میں اللہ تعالیٰ کے حضور دعا ہے کہ وہ حضرت مولوی صاحب کے درجات کو بلند فرمائے.اُن کے پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے اور آپ کی جدائی سے جو خلاء پیدا ہوا ہے اللہ تعالیٰ اپنے فضلوں سے آنے والی نسل کو تو فیق عطا فرمائے کہ وہ اعلیٰ صلاحیتوں اور تعلق باللہ سے اس کو پر کر سکیں.آمین یا رب العالمین.ہم میں ممبران مجلس عاملہ انصار اللہ مرکز یہ پاکستان (۲) یه قرار داد تعزیت سید نا حضرت خلیفہ المسیح الرابع کی خدمت میں بھی بھجوائی گئی.جس کے جواب میں حضور نے ۲ مئی ۱۹۸۳ء کوتحریر فرمایا: جزاکم الله بروفات حضرت سیدہ نواب امۃ الحفیظ بیگم صاحبہ بنت سیدنا حضرت مسیح موعود مجلس انصار اللہ مرکزیہ کا یہ غیر معمولی اجلاس سیدہ امتہ الحفیظ بیگم صاحبہ نوراللہ مرقدہا کی وفات بتاریخ ۶ مئی ۱۹۸۷ء پر دلی رنج و غم کا اظہار کرتی ہے.إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رُجِعُوْنَ حضرت سیدہ امتہ الحفیظ بیگم صاحبہ نور اللہ مرقد با حضرت اقدس بانی سلسلہ احمدیہ کی مبشر اولاد میں سے سب سے چھوٹی تھیں.آپ الہی بشارت کے تحت ۲۵ جون ۱۹۰۴ء کو قادیان میں پیدا ہوئیں.سیدنا حضرت

Page 694

۶۶۸ اقدس بانی سلسلہ احمدیہ کا الہام دُختِ کرام آپ کے حق میں پورا ہوتا ہے اور اس الہام کی روشنی میں واقعہ شرافت اور اخلاق کریمانہ آپ کے خون اور مزاج میں شامل تھے.حضرت اقدس بانی سلسلہ احمدیہ نے اپنی کتاب حقیقۃ الوحی“ میں آپ کی پیدائش کو اپنی صداقت کا چالیسواں نشان قرار دیا ہے.آپ کی شادی حضرت نواب عبد اللہ خاں صاحب نور اللہ مرقدہ سے الہی منشاء کے تحت ہوئی.نواب صاحب ایک درویش صفت اور تقویٰ شعار انسان تھے.اور اللہ تعالیٰ نے آپ کو چھ بیٹیاں اور تین بیٹے عطا فرمائے.۱۹۶۲ء میں آپ کو بیت الحمود زیورچ ( سوئٹزر لینڈ ) کا سنگ بنیا درکھنے کی سعادت نصیب ہوئی.آپ سالہا سال تک لجنہ اماءاللہ مرکزیہ کی اعزازی رکن رہیں.آپ نے خلافت رابعہ کے انتخاب کے بعد حضرت اقدس بانی سلسلہ احمدیہ کی الیس الله بکاف عبدہ والی تاریخی اور بابرکت انگوٹھی سید نا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع کو پہنانے کا شرف حاصل کیا.آپ کا شمار ان مبشر وجودوں میں ہوتا ہے جنہیں وفات کے بعد حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کے ارشاد ”میری نسبت اور میرے اہل و عیال کی نسبت خدا نے استثناء رکھا ہے (ضمیمہ رسالہ الوصیت ) آپ بہت پاک خواور پاک شکل تھیں اور آپ کی طبیعت میں نہایت جاذبیت تھی اور بچوں سے بہت پیار کیا کرتی تھیں اور بچے بھی جلد آپ سے مانوس ہو جاتے تھے.آپ نہایت درجہ تقوی شعار، دعا گو اور بابرکت وجود تھیں.آپ کی ساری زندگی پاکیزگی اور نیک نفسی کا نمونہ تھی.آپ کی وفات کا صدمہ نہایت ہی صبر آزما اور جانکاہ ہے.ہم ممبران مجلس عاملہ انصار اللہ مرکز یہ حضور رحمہ اللہ تعالیٰ ، تمام احباب جماعت حضرت سیدہ بیگم صاحبہ نور اللہ مرقدہا کی اولا د اور خاندان حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کے جملہ افراد سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ حضرت سیّدہ امتہ الحفیظ بیگم صاحبہ نور اللہ مرقدہا کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام سے نوازے ہر آن آپ کے درجات بلند فرمائے اور جملہ پسماندگان اور تمام احباب جماعت احمد یہ عالمگیر کو صبر جمیل کی توفیق عطا فرمائے.آپ کی خوبیوں کا وارث بنائے اور اس صاحب برکت وجود کی برکتوں سے وفا کرنے کی توفیق عطا فرمائے.آمین 1 بروفات حضرت سیدہ آصفہ بیگم صاحبہ حرم حضرت خلیفہ امسیح الرابع مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کے تمام اراکین نے حضرت سیدہ آصفہ بیگم صاحبہ، حرم حضرت خلیفہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی اندوہناک وفات کی خبر انتہائی رنج و غم اور دلی درد و کرب کے ساتھ سنی.حضرت سیدہ بیگم صاحبہ کی رحلت مورخہ ۳ اپریل ۱۹۹۲ء جمعۃ الوداع کے ابتدائی لمحات میں بعمر چھپن سال لندن کے ہسپتال میں واقع ہوئی.اِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَجِعُوْنَ حضرت سیدہ بیگم صاحبہ نوراللہ مرقدھا قادیان میں پیدا ہوئیں.آپ حضرت اقدس مسیح موعود مہدی معہود علیہ الصلوۃ والسلام کے پوتے حضرت مرزا رشید احمد صاحب اور پوتی حضرت سیدہ امتہ السلام صاحبہ کی جگر گوشہ، حضرت مصلح موعود خلیفہ اسی الثانی رضی اللہ عہ کی ہو اور قمرالانبیاء حضرت مرزا بشیر احمد صاحب رضی اللہ عنہ کی نواسی تھیں.

Page 695

۶۶۹ آپ کی شادی ۱۹۵۷ء میں ہوئی.اس طرح آپ کو حضرت خلیفہ مسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی چونتیس سال سے زائد عرصہ تک کی رفاقت نصیب ہوئی.جس میں سے قریباً دس سال کا عرصہ زمانہ خلافت میں گزرا.حضرت سیدہ بیگم صاحبه طبعا سادگی پسند، با اخلاق منکسر المزاج، کم گو سنجیدہ تصنع سے پاک ، نرم خو ، اور انتہائی عزم وحوصلہ سے کام لینے والی مبارک خاتون تھیں خصوصاً ۱۹۸۴ء کی ہجرت کے بعد آپ نے جس طرح انتہائی وقار محنت ، عزم و ہمت، خندہ پیشانی ، کامل استقلال اور وفاداری بلکہ جانثاری کے ساتھ خلافت کی ذمہ داریاں ادا کرنے کے دوران حضرت خلیفہ ایسی ایدہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ قابل قدر تعاون کیا.اس پر ساری جماعت کے جملہ انصار بھی ہمیشہ آپ کے ممنون احسان رہیں گے.خلافت رابعہ کے انتہائی مصروف، تیز ترین اور بھر پور عالمگیر مساعی سے معمور دور میں آپ کو ہمارے محبوب آقا کا ہر حال میں ساتھ دینے کی توفیق وسعادت ملی جس کا دائرہ کار ایشیاء، یورپ، امریکہ، افریقہ اور آسٹریلیا کے پانچ براعظموں تک پھیلا ہوا ہے.گویا زمین کا اکثر حصہ آپ کی خدمات پر ہمیشہ گواہ رہے گا.الغرض ایک مصروف و مقبول مثالی زندگی گزار کر حضرت سیدہ بیگم صاحبہ نو راللہ مرقدها، طویل علالت کے سبب ایک سو ستائیس ممالک میں پھیلی ہوئی عالمگیر جماعت احمدیہ کے تمام مردوزن کی دلی دعاؤں کے جلو میں رمضان المبارک کی آخری مقبول ساعتوں میں اپنے مولائے حقیقی کی طرف روانہ ہو گئیں.بلانے والا ہے سب سے پیارا اسی پہ اے دل تو جاں فدا کر ہم تمام اراکین مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان اس المناک سانحہ ارتحال پر بادی کامل صلی اللہ علیہ وسلم کے نمونہ پر غمگین دلوں اور اشکبار آنکھوں کے ساتھ اپنے رب کی رضا پر راضی ، حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز ، آپ کی صاحبزادیوں اور جملہ افراد خاندان حضرت اقدس مسیح موعود مہدی معہود علیہ الصلوۃ والسلام کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں.خداوند کریم اس صدمہ اور غم کی حالت میں ہمارے محبوب امام ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز ، آپ کی صاحبزادیوں، بہنوں اور جملہ لواحقین و متعلقین کو صبر جمیل عطاء فرمائے اور حضرت سیدہ مرحومہ کو اپنے جوار رحمت و بخشش میں بلند سے بلند تر درجات سے نوازے.(آمین ) اے خدا بر تربت او ابر رحمت ہا بیار داخلش کن از کمال فضل در بیت النعيم ہم ہیں اراکین مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان ربوہ مورخہ ۱۹ اپریل ۱۹۹۲ء (ب) از کارکنان دفتر مجلس انصاراللہ پاکستان ربود ہم جملہ کا رکنان دفتر مجلس انصاراللہ پاکستان ربوہ نے اس دلخراش خبر کو نہایت کرب اور دکھ سے سنا کہ

Page 696

حضرت سیدہ آصفہ بیگم صاحبہ حرم مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ مسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ دو اور تین اپریل کی درمیانی شب پاکستانی وقت کے مطابق صبح ۴ بج کر ۳ منٹ پر لندن کے ایک ہسپتال میں چھپن سال کی عمر میں اللہ تعالیٰ کو پیاری ہو گئیں.اناللہ وانا الیہ راجعون.حضرت سیدہ آصفہ بیگم صاحبہ نور اللہ مرقدها حضرت مسیح موعود بانی سلسلہ احمدیہ کی پڑپوتی.حضرت فضل عمر مصلح موعود کی بہو، حضرت مرزا بشیر احمد صاحب کی نواسی اور حضرت خلیفۃ المسیح الرابع کی زوجہ محترمہ تھیں اور لاریب خواتین مبارکہ کی ایک رکن.ایسے نادر وجود کی جدائی قلب وجگر کو جھنجوڑ جاتی ہے لیکن بلانے والا ہے سب سے پیارا اسی پر اے دل تو جاں فدا کر کی مرہم دل کے زخموں کو بھر دیتی ہے.منصب خلافت پر متمکن ہونے سے پہلے سیدنا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع مجلس انصار اللہ مرکز یہ کے صدر تھے.ان دنوں حضرت سیدہ موصوفہ نے اپنی نگرانی میں گیسٹ ہاؤس انصار اللہ میں مہمانان کرام کے لئے بستر بنوائے.بیرونی ممالک میں دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں حضرت خلیفہ اُمسیح الرابع کے سفروں میں ہمرکاب رہیں اور حضور انور کے آرام و آسائش کے علاوہ طبقہ نسواں کی تربیت اور دلجوئی کا فریضہ باحسن طریق سرانجام دیا.آخری آٹھ سال جو مرکز اور اپنے عزیز واقارب سے دوری اور ہجرت میں گزرے اس کڑے وقت میں حضرت خلیفہ امسیح الرابع کے آرام و آسائش کے سلسلہ میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی.خدا رحمت کند این عاشقان پاک طینت را ہم جملہ کارکنان انصار اللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا گو ہیں کہ حضرت سیدہ بیگم صاحبہ مرحومہ کی جملہ خدمات دینیہ کو شرف قبولیت سے نوازتے ہوئے اپنی رضاء کی جنتوں میں اعلیٰ سے اعلیٰ مقامات قرب عطا فرمائے.آمین.اے اللہ تو ایسا ہی کر.اس جانکاہ صدمہ کے موقع پر ہم اپنے پیارے آقاسید نا حضرت خلیفتہ مسیح الرابع کی خدمت میں مغموم دلوں سے اٹھنے والے جذبات تعزیت پیش کرتے ہیں.اور رب رحیم و کریم کے حضور دست بدعا ہیں کہ وہ مولا کریم حضور انور اور حضرت مسیح موعود کے تمام خاندان اور جملہ افراد جماعت کے دلوں پر سکینت نازل فرمائے اور حضور انور کی دینی مہمات میں کوئی کمی نہ آنے پائے اور ہر آن اس کی نصرت شامل حال رہے اور ایسے سامان مہیا فرمائے اور ایسے حالات پیدا فرمائے کہ عرش پر اللہ تعالیٰ راضی ہو اور زمین پر اس کے عاجز بندے یعنی افراد جماعت اس کی حمد میں رطب اللسان ہو جا ئیں.(آمین ) ہم سب حضور انور کی صاحبزادیوں ، دامادوں، حضرت بیگم صاحبہ کی بہنوں اور بھائیوں، حضور انور کی ہمشیرگان اور خاندان حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ کے جملہ افراد سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور دعا گو

Page 697

۶۷۱ مجلس انصار اللہ دارالذکر لاہور ہیں کہ اللہ تعالیٰ سب کو اپنے خاص فضلوں سے نوازے اور صبر جمیل کی توفیق بخشے.(آمین) درج ذیل مجالس سے بھی اسی قسم کے جذبات پر مشتمل قراردا د ہائے تعزیت موصول ہوئیں.مجلس انصار اللہ ضلع شیخوپورہ مجلس عاملہ انصار اللہ عزیز آباد کراچی مجلس انصاراللہ بیت النور ماڈل ٹاؤن لاہور مجلس انصار اللہ اسلامیہ پارک لاہور مجلس انصار اللہ دہلی گیٹ لاہور مجلس انصار الله فضل عمر فیصل آباد شہر مجلس انصار الله اسلام آباد شرقی 0 بروفات حضرت سیدہ مہر آپا صاحب حرم حضرت مصلح موعود مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا یہ اجلاس حضرت سید ہ بشری بیگم مہر آ پا حرم حضرت خلیفہ امسیح الثانی کی وفات پر دلی رنج وغم کے ساتھ افسوس کا اظہار کرتا ہے.حضرت سیدہ مہر آپا حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ کے جلیل القدر رفیق حضرت ڈاکٹر سید عبدالستار شاہ صاحب کے صاحبزادے محترم سید عزیز اللہ شاہ صاحب کے ہاں ۱۹۱۹ء کو پیدا ہوئیں.حضرت سیدہ ام طاہر کی وفات پر ۱۹۴۴ء میں بعض ہشارات کے مطابق حضرت خلیفتہ اسیح الثانی کے عقد میں آکر خواتین مبارکہ میں شامل ہوئیں.حضرت خلیفہ اسیح الثانی نے رویا میں دیکھا کہ ایک فرشتہ آواز دے رہا ہے کہ مہر آپا کو بلاؤ اسی رؤیا کی بناء پر آپ ” مہر آپا کے نام سے مشہور ہوئیں.اپنے اس نکاح کا اعلان کرتے ہوئے حضرت خلیفہ اسیح الثانی نے حضرت سیدہ کی نسبت دعا کرتے ہوئے فرمایا: غریبوں اور مسکینوں کے لئے ہمدرد اور مہمانوں کے لئے خبر گیر ہو.( دین اور دین حق ) کی خدمت میں اپنی زندگی خرچ کرنے والی ہو.“ حضرت سیدہ کی زندگی اس دعا کی عملی تصویر تھی.مساکین، یتامی اور بیوگان سے دلی ہمدردی اور محبت کے ساتھ ساتھ تا دم آخر احمدیت کی شاندار خدمات سرانجام دیں.لجنہ اماء اللہ کے مختلف کاموں میں ہمیشہ حصہ لیا.عرصہ تک نائب صدر لجنہ مرکز یہ رہیں.خدا تعالیٰ کے فضل سے نہایت درجہ تقویٰ شعار ، ہمدرد خلائق اور سب کچھ راہ مولا میں فدا کرنے کے لئے ہمیشہ مستعد رہتیں اور اپنی ساری جائیداد جماعت کو پیش کر دی تھی.حضرت خلیفہ المسح الرابع نے آپ کی وفات پر ۲۳ مئی کے خطبہ میں حضرت سیدہ موصوفہ کے اوصاف وخصائل کا نہایت جامع ذکر فرمایا ہے اور آپ کی طرف سے تین لاکھ جرمن مارک کی خطیر رقم جرمنی میں تعمیر ہونے والی ایک سو بیوت الذکر کے سلسلہ میں پیش کرنے کا اعلان فرمایا.یہ بیوت الذکر ہمیشہ ہمیش کے لئے حضرت سیدہ کے لئے تحریک دعا کا موجب رہیں گی.مجلس انصار اللہ پاکستان حضرت سیدہ کی وفات پر حضرت خلیفہ امسیح الرابع ، خاندان حضرت بانی

Page 698

سلسلہ، آپ کے بھائی محترم سید نعیم احمد شاہ صاحب اور ہمشیرہ محترمہ سیدہ ناصرہ بیگم صاحبه نیز جماعت احمد یہ عالمگیر سے تعزیت کا اظہار کرتی ہے اور دعا گو ہے کہ مولا کریم حضرت سیدہ مہر آپا کے درجات اپنے قرب میں بلند سے بلند تر فرماتا رہے.اے خدا بر تربت او ابر رحمت با بیار بر شہادت صاحبزادہ مرزا غلام قادر احمد صاحب مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان کا یہ اجلاس خاندان حضرت اقدس بانی سلسلہ عالیہ احمد یہ علیہ السلام کے چشم و چراغ ، ابنائے فارس کے درخشندہ ستارے محترم صاحبزادہ مرزا غلام قادر احمد صاحب ابن محترم صاحبزاده مرزا مجید احمد صاحب سلمہ اللہ تعالیٰ کی راہ مولیٰ میں قربانی پر اپنے قلبی جذبات کا اظہار کرتا ہے.محترم صاحبزادہ صاحب نے پاکستان سے انجینئر نگ کی اعلیٰ تعلیم کے بعد جارج میسن یونیورسٹی واشنگٹن امریکہ سے کمپیوٹر سائنس کی اعلیٰ ڈگری حاصل کی اور پھر زندگی خدمت دین کے لئے وقف کر دی.آپ کو جماعت کے مرکزی ادارہ جات میں کمپیوٹر کے نظام کی ترویج کی سعادت حاصل ہوئی اس طرح آپ مرکز سلسلہ میں کمپیوٹر کے نظام کے بانی قرار پاتے ہیں.صاحبزادہ صاحب موصوف ان ابنائے فارس میں سے تھے جنہیں اپنی اعلیٰ صلاحیتیں دین حق کے لئے نچھاور کرنے کی توفیق ملی.آپ نے مرکز سلسلہ میں اہم دینی خدمات کا موقع پایا.مجلس خدام الاحمدیہ میں مہتمم مقامی ، مہتمم مال مہتم تجنید کی حیثیت سے نمایاں خدمات سرانجام دیں.لوکل انجمن احمد یہ ربوہ میں سیکرٹری وقف نو کے طور پر خدمت کی توفیق ملی جہاں آپ نے تین ہزار سے زائد نھے منے نو نہالوں کو منظم کیا اور ان کی تعلیمی وتربیتی سرگرمیوں میں بھر پور کردار ادا کیا.جماعت کی خدمت کرتے ہوئے نہایت فراست، شجاعت اور مومنانہ جرات سے سفاک دشمن کا منصوبہ نا کام کرتے ہوئے مورخہ ۱۴ اپریل ۱۹۹۹ء کو راہ مولیٰ میں جان قربان کر دی.محترم صاحبزادہ صاحب کا وجود کئی لحاظ سے بڑا مبارک وجود ہے.آپ کا تعلق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی چوتھی نسل سے تھا.آپ حضرت مرزا بشیر احمد صاحب ایم اے کے پوتے اور حضرت سیدہ امتہ الحفیظ بیگم صاحبہ کے نواسے تھے.پھر حضرت میر محمد اسحاق صاحب کی پوتی اور حضرت میر داؤ د احمد صاحب کی صاحبزادی آپ کے عقد زوجیت میں تھیں.محترم صاحبزادہ مرزا غلام قادر احمد صاحب کی قربانی بڑی عظمت اور شان کی حامل ہے.آپ خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے وہ پہلے وجود تھے جنہوں نے راہ مولیٰ میں جان قربان کرنے کی سعادت پائی.حضور رحمہ اللہ تعالیٰ نے آپ کی اس قربانی کو اپنے دور کی عظیم الشان قربانی قرار دیا.نیز اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۳ اپریل ۱۹۹۹ء میں ارشاد فرمایا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے الہام غلام قادر آئے گھر نور اور برکت سے بھر گیا ( الہام ۲۵ نومبر ۱۹۰۴ء تذکرہ صفحہ ۵۲۲ ) کے آپ ہی مصداق تھے.

Page 699

۶۷۳ اراکین مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان اپنے پیارے امام موصوف کے والدین محترم صاحبزادہ مرزا مجید احمد سلمہ اللہ و صاحبزادی قدسیہ بیگم سلمہا اللہ تعالیٰ اور موصوف کی بیگم صاحبزادی امتہ الناصر نصرت اور بچوں کے ساتھ شریک غم ہیں.اور خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور عالمگیر جماعت احمدیہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں.بروفات حضرت سیّدہ ام متین صاحبہ رحمہا اللہ تعالی مجلس انصار اللہ پاکستان کا یہ اجلاس ام امتہ المتین حضرت سیدہ مریم صدیقہ رحمہا اللہ تعالی حرم حضرت مصلح موعود خلیفتہ اسیح الثانی نوراللہ مرقدہ کی المناک وفات پر دلی رنج و غم اور تعزیت کا اظہار کرتا ہے.حضرت سیدہ کی زندگی دین کو دنیا پر مقدم رکھنے کا نمونہ تھی.اماں جان حضرت سیدہ نصرت جہاں بیگم نور اللہ مرقدہا کے بھائی حضرت ڈاکٹر میر محمد اسماعیل صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ کی اولا دنو بھائی بہنوں میں آپ سب سے بڑی تھیں.۷ اکتوبر ۱۹۱۸ ء کو پیدا ہوئیں تو والد گرامی کی تمنا تھی کہ خدائے قادر وکریم کے حضور نذر پیش کریں.اسی بناء پر ولادت پر نام مریم رکھا اور نذرالہی بھی.گھر کا ماحول اسی تمنا کے مطابق حضرت سیدہ کو بڑھتے دیکھ رہا تھا.حضرت میر صاحب نے اپنی بچی کے لئے ایک نظم لکھ کر دی جس کا ایک شعر مستقبل کی بنیاد ٹھہرا.میرا نام ابا نے رکھا ہے مریم خدایا تو صدیقہ مجھ کو بنا دے حضرت اماں جان کی دیرینہ آرز تھی کہ میرے بھائی کے ہاں بیٹی ہوتو میں محمود ( حضرت خلیفہ اسیح الثانی) سے بیاہ دوں.گزرتے ماہ وسال میں حضرت میر صاحب نے اپنی صاحبزادی کی روح وقف سے پوری طرح آشنا کر کے دین کو دنیا پر مقدم رکھنے کی مثال بنا دیا.۳۰ ستمبر ۱۹۳۵ء کو حضرت خلیفہ اسیح الثانی سے شادی کے بعد رفاقت کے بابرکت طویل عرصہ میں آپ نے وقف اور خدمت کا حق ادا کر دیا.حضرت خلیفہ اسیح الثانی نور اللہ مرقدہ کی رفاقت اور آپ کی بھر پور تربیت و توجہ سے حضرت سیدہ سونے سے کندن بن گئیں.ایک طرف ظاہری لحاظ سے اعلیٰ تعلیم کامیابی سے حاصل کی اور دوسری طرف علمی و روحانی لحاظ سے انتہائی کارآمد وجود ثابت ہوئیں.خصوصاً احمدی خواتین کی تعلیم و تربیت میں آپ کی خدمات تاریخ نجنہ کا ایک سنہری باب ہے.نصف صدی سے زائد عرصہ تک لجنہ اماءاللہ مرکز یہ میں خدمات اور صدر لجنہ اماءاللہ مرکزیہ کی حیثیت میں انڈونیشیاء، سنگاپور، نائیجیریا، غانا، امریکہ اور یورپ کے کئی ملکوں کا دورہ کر کے عالمی سطح پر احمدی خواتین کی تربیت واصلاح کے کام میں نمایاں حصہ لیا.حضرت سیدہ کی یاد گار خدمات میں سے تاریخ لجنہ کی تدوین اور پانچ جلدوں کی اشاعت ہے.اسی طرح حضرت خلیفہ اسیح الثانی کے خطبات کا ایک مجموعہ الازھار لذوات الخمار یعنی اوڑھنی والیوں کے لئے پھول ہے.

Page 700

۶۷۴ مشکوۃ المصابیح کے نام سے حضرت خلیفہ اسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ کے لجنہ سے متعلق خطبات وخطابات شائع کئے.علاوہ ازیں آپ کی متعدد تقریریں مختلف کتابچوں کی شکل میں شائع ہوئیں.مصباح اور دیگر اخبارات ورسائل میں بہت سے مضامین سے شائع ہوئے.اسی طرح سینکڑوں بچیوں کو قرآن کریم پڑھایا.حضرت سیدہ کو جو غیر معمولی سعادت نصیب ہوئی اس میں حضرت اماں جان کی عظیم خدمت کے علاوہ بنیادی طور پر حضرت خلیفہ اسیح الثانی کی بے مثال خدمت ہے.دراصل آپ نے حضرت خلیفہ اسیح الثانی کے ساتھ سارا عرصہ رفاقت سلسلہ کے کاموں میں ہمہ وقتی معین و مددگار کے طور پر گزارا.پھر آخری طویل علالت کے دوران غیر معمولی خدمات کا زمانہ تو جانفشانی اور محنت کا بے مثال دور تھا.اسی علالت کے زمانہ میں حضرت سیدہ کو یہ اعزاز بھی نصیب ہوا کہ حضرت خلیفتہ اسیح الثانی نے الیس الله بکاف عبده “ والی انگوٹھی آپ کے سپرد کی تھی کہ جو نیا خلیفہ بنے اس کو پہنا دی جائے.حضرت سیدہ یقیناً خدا کے ان پیاروں میں شامل ہیں جنہیں وہ اپنے تصرف خاص سے محبت و خلوص بھری قبولیت عامہ بخشتا ہے.چنانچہ ۳ نومبر ۱۹۹۹ء کو آپ کی وفات ہوئی تو چند گھنٹوں میں ملک ملک شہر شہر اور قریہ قریہ اس کی اطلاع ہو گئی.جگہ جگہ سے دلی خلوص اور لہی محبت رکھنے والے بھائی اور بہنیں کشاں کشاں ربوہ پہنچ گئے.ہم اپنے محبوب آقا سید نا حضرت خلیفہ المسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز محترمہ صاحبزادی امتہ المتین صاحبہ محترم سید میر محمود احمد صاحب ناصر پر نسپل جامعہ احمدیہ حضرت سیدہ کے تمام بھائی ، بہنوں اور خاندان حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے جملہ افراد سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں.اللہ تعالیٰ حضرت سیدہ کے درجات اعلی علیین میں بلند تر فرمائے اور جملہ پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے.اراکین مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان.ربوہ ) (۸) عملہ مرکزی دفتر انصار الله تاریخ انصار اللہ جلد اول میں مرکزی دفتر کے قیام سے متعلق تفصیل آچکی ہے.یہ امر واضح ہے کہ صدر مجلس اور قائدین کی ہدایات کو عملی جامہ پہنانے اور مجالس سے رابطہ رکھنے اور کام کو عمدگی سے چلانے کے لئے مستقل عملہ کی ضرورت ہوتی ہے.ابتدا دفتر انصار اللہ کا قیام قادیان میں جنوری ۱۹۴۳ء میں ہوا تھا.کام کی وسعت کے پیش نظر دفاتر انصار اللہ کی وسیع عمارت ربوہ میں قائم ہوئی.بدلے ہوئے حالات میں مستعد کا رکنوں کی ضرورت محسوس ہوتی رہی.جوں جوں کام بڑھتا چلا گیا ، دفتر کے کارکنوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا چلا گیا.۱۹۸۲ء سے ۱۹۹۹ ء تک جن کا رکنان کو خدمت کی توفیق ملی ، ان کے اسماء یہ ہیں.

Page 701

۶۷۵ نام کارکن نائب قائد عمومی مرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب مکرم منظور احمد صاحب مینیجر ماہنامہ انصار الله مکرم چو ہدری محمد ابراہیم صاحب (۱) مکرم غلام حسین صاحب (۲) مکرم شیخ بشارت احمد صاحب تاریخ تقرری تاریخ ریٹائر منٹ فراغت ۲۷ فروری ۱۹۵۷ء یکم نومبر ۱۹۸۷ء ١٩٩٨ء ۱۹۱ء سے مینیجر ماہنامہ انصاراللہ ۱۹۸۲ ١٩٩٨ء ۳۱ جولائی ۲۰۰۳ء ۲۷ فروری ۱۹۵۷ء ۱۹۸۲ء سے مینیجر انصار الله یکم اکتوبر ۱۹۶۵ء ۱ استمبر ۲۰۰۴ ء وفات یکم اکتوبر ۱۹۶۶ء (۳) مکرم صو بیدار میجر برکت علی صاحب ۲۲ مارچ ۱۹۷۴ء (۴) مکرم محمد سلیم جاوید صاحب ۳۱ دسمبر ۲۰۰۷ء ١٩٩٤ء ۲۱ مارچ ۱۹۷۶ء تا حال (۵) مکرم اعجاز احمد صاحب ۲۰ نومبر ۱۹۷۹ء تا حال (۶) مکرم رشید احمد راشد صاحب ۱۵ستمبر ۱۹۷۰ء ۳۱ جولائی ۲۰۰۳ء (۷) مکرم محمد اقبال ناصر صاحب (۸) مکرم دا و داحمد صاحب (۹) مکرم مبشر احمد بٹ صاحب ۲۲ فروری ۱۹۸۲ء ۱۹۸۴ء و ستمبر ۱۹۸۲ء ۱۹۸۴ء ۵ فروری ۱۹۸۳ء ۱۹۸۵ء (۱۰) مکرم احمد علی صادق صاحب ۲ نومبر ۱۹۸۳ء ١٩٩٠ء (۱۱) مکرم عبدالمنان کوثر صاحب ۲۴ ستمبر ۱۹۸۴ء تا حال (۱۳) مکرم تنویر احمد صادق صاحب (۱۲) مکرم مبارک احمد باجوہ صاحب ۱۱ اگست ۱۹۸۵ء ۱۵ اکتوبر ۱۹۸۵ء ۱۹۸۸ء ١٩٨٧ء (۱۴) مکرم ہمایوں ظفر صاحب ۱۷ جون ۱۹۸۶ء ١٩٩١ء (۱۵) رفیق الرحمان انور صاحب ۱۰ مارچ ۱۹۸۷ء ١٩٩١ء (۱۶) مکرم رفیق احمد طیب صاحب ۸ دسمبر ۱۹۸۸ء ١٩٩٤ء (۱۷) مکرم امین احمد صاحب طاہر ۱۷ جون ۱۹۹۰ء ١٩٩٤ء (۱۸) مکرم منظور احمد صاحب یکم جنوری ۱۹۸۷ء (۱۹۹۸ء میں نائب قائد عمومی) یکم اگست ۲۰۰۳ء ۱۵ اگست ۲۰۰۶ء

Page 702

(۱۹) مکرم عبدالرؤف صاحب (۲۰) مبارک احمد ظفر صاحب یکم مارچ ۱۹۹۴ء ١٩٩٨ء یکم جون ۱۹۹۴ء تا حال (۲۱) مکرم طارق محمود منگلا صاحب ۱۶ جولائی ۱۹۹۴ء تا حال (۲۲) مکرم مبارک احمد عابد صاحب ۴ جون ۱۹۹۴ء تا حال (۲۳) مکرم عمران احمد خان صاحب ۶ انومبر ۱۹۹۶ء تا حال انسپکڑان (۱) مکرم ملک محمد بشیر صاحب (۳) مکرم عبدالمجید خان صاحب (۴) مکرم عبدالمجید خان صاحب ۱۲۰ کتوبر ۱۹۶۳ء (۲) مکرم خواجہ محمد ابراہیم صاحب ظفر ۱۹ اگست ۱۹۷۲ء ۱۹۸۵ء ۱۹۸۵ء تا حال ۱۹۸۲ء ۲ فروری ۱۹۸۵ء ۴ دسمبر ۱۹۷۹ء ( ۵ ) مکرم سلطان شیر صاحب (۶) مکرم حفیظ احمد صاحب (۷) مکرم مہر مختار احمد صاحب ۱۹۸۲ء ١٩٨٢ء ۲۷ فروری ۱۹۸۲ء ۱۹۸۴ء ۱۹۸۵ء (۸) مکرم غلام سرور صاحب ۳ ستمبر ۱۹۸۵ء (۹) مکرم محمود احمد باجوہ صاحب یکم فروری ۱۹۸۶ء تا حال ١٩٩٤ء (۱۰) مکرم محمد شریف صاحب ۱۸ دسمبر ۱۹۸۹ء ١٩٩١ء (۱۱) مکرم عرفان احمد ندیم صاحب ۱۰ مارچ ۱۹۹۱ء ١٩٩٣ء (۱۲) مکرم دا و داحمد صاحب منیب یکم اکتوبر ۱۹۹۱ء ١٩٩٢ء (۱۳) مکرم را نا مقصود احمد صاحب یکم جون ۱۹۹۴ء ۱۹۹۵ء (۱۴) مکرم مبارک احمد عابد صاحب ۴ جون ۱۹۹۴ء ١٩٩٨ء تا حال (۱۵) مکرم مقصود احمد صاحب اٹھوال ۸ مئی ۱۹۹۴ء پنشنران (۱) مکرم محمود احمد صاحب (۲) مکرم ملک محمد بشیر احمد صاحب (۳) مکرم جمال دین صاحب (۴) مکرم مختار احمد صاحب (۵) مکرم حمید شاہ صاحب ١٩٧٩ء ۱۹۸۸ء تا ۱۹۹۳ء ١٩٩١ء یکم جولائی ۱۹۹۰ء ١٩٩٢ء

Page 703

722 مربیان (۱) مکرم داؤ داحمد غیب صاحب (۲) مکرم ظفر اقبال ساہی صاحب (۳) مکرم حفیظ احمد صاحب ڈرائیور (۱) مکرم سید افضال احمد شاہ صاحب (۲) مکرم ناصر احمد شاد صاحب مددگار کار کن (۱) مکرم جمال دین صاحب یکم اکتوبر ۱۹۹۱ء ۵ نومبر ۱۹۹۲ء ۴ ستمبر ۱۹۹۳ء ۱۹۹۵ء ۲۳ اپریل ۱۹۹۵ء تا حال ۲۸ مارچ ۱۹۷۳ء یکم جنوری ۱۹۸۴ء تا حال یکم مارچ ۱۹۶۰ء ١٩٩٠ء (۲) مکرم حمید شاہ صاحب ۸ جنوری ۱۹۷۳ء ١٩٩١ء (۳) مکرم مظفر احمد صاحب یکم جون ۱۹۸۸ء تا حال (۴) مکرم عبد الصمد صاحب ۸ اگست ۱۹۹۱ء تا حال (۵) مکرم ذوالفقاراحمد صاحب یکم جون ۱۹۹۲ء تا حال چوکیدار (۱) مکرم محمد اعظم صاحب ۱۲۰ کتوبر۱۹۷۷ء ۱۹۸۸ء (۲) مکرم نذیر احمد صاحب ۱۱ جون ۱۹۸۸ء ۱۹۹۵ء (۳) مکرم محمد افضل صاحب ۱۰ اپریل ۱۹۹۰ء ١٩٩٢ء (۴) مکرم مسعود احمد ظفر صاحب ۱۲۲ کتوبر ۱۹۹۲ء تا حال (۵) مکرم حافظ بشیر احمد صاحب ۲۱ اپریل ۱۹۹۶ء تا حال مالی ۵ اپریل ۱۹۷۴ء ١٩٩٢ء ١٩٩٢ء تا حال (۱) مکرم مختار احمد صاحب (۲) مکرم محمد افضل صاحب خاکروب (۱) مکرم شریف مسیح صاحب (۲) مکرم پرویز مسیح صاحب (۳) مکرم عنایت صحیح صاحب (۴) مکرم پرویز مسیح صاحب ١٩٨٠ء ۱۹۸۲ء ۱۹۸۲ء ١٩٨٣ء ١٩٨٣ء ١٩٩١ء ۱۹ جون ۱۹۹۱ء تا حال

Page 704

۶۷۸ ا راه هدی صفحہ نمبر ۳۵ ۲ ریکارڈ دفتر حوالہ جات ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جون ۱۹۸۷ء صفحہ ۴۰۳۹ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ مئی ۱۹۹۲ء صفحہ ۳۲ ۳۳ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ مئی ۱۹۹۰ء صفحہ ۴۲۴۰ روزنامه الفضل ربوه - ۲۸ جون ۱۹۹۷ ء صفحه ۴ ے کا ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جون ۱۹۹۹ء صفحہ ۴، ۱۱ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۹۹ء

Page 705

۶۷۹ مجلس شوریٰ انصار الله مجلس شوریٰ انصار اللہ کے بنیادی تصور و تعلیم ، اہمیت ، مقام و مرتبہ ، فرائض، ایجنڈا کی تیاری، نمائندگی اور فیصلہ کے طریق کے بارہ میں تفصیلی نوٹ تاریخ انصار اللہ جلد اول ( صفحہ ۱۵۴ اور صفحہ ۱۵۵) میں آچکا ہے.مجلس شوریٰ میں تمام فیصلہ جات عموماً کثرت رائے سے کئے جاتے ہیں لیکن صدر مجلس کو حق حاصل ہے کہ وہ کثرت رائے کو رد کر دیں اور اپنے فیصلہ کی اراکین شوری کے سامنے وضاحت کریں.شوری کے تمام فیصلہ جات بلا استثنیٰ خلیفہ وقت کی خدمت میں بطور مشورہ کے پیش کئے جاتے ہیں جنہیں یہ اختیار ہے کہ جس تجویز کو چاہیں منظور فرما لیں اور جس کو چاہیں یا رڈ فرما دیں یا اس میں ترمیم کر دیں.خلیفہ وقت کی منظوری حاصل ہونے کے بعد ہی یہ فیصلہ جات نافذ العمل ہوتے ہیں.ہر سال سالانہ اجتماع کے موقعہ پر ایک یا دو دن کے لئے مجلس شوری منعقد ہوتی رہی.۱۹۸۳ء کے اجتماع تک اس طریق پر عمل ہوتا رہا.۱۹۸۴ء سے ملکی حالات کی بناء پر مرکزی اجتماع منعقد نہ ہو سکے.لہذا شوری انصار اللہ کا انعقاد بھی ناممکن ہو گیا.اس خلا کو کسی حد تک پورا کرنے کے لئے ۱۹۸۵ء سے حضرت خلیفہ اسیح الرابع کی منظوری سے مرکز میں محدود شوریٰ کا سلسلہ جاری کیا گیا.ابتداء اس میں مرکزی قائدین کے علاوہ ناظمین اضلاع و علاقہ اور چند زعمائے اعلیٰ کو شمولیت کی دعوت دی جاتی تھی تاہم بعد میں بیس سے زائد انصار والی مجالس کے زعماء کو بھی شامل کر لیا گیا.ان مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے عہد یداران کا اجلاس بھی منعقد کیا جاتا رہا جس میں صدر مجلس اور مرکزی عاملہ ہدایات دیتے.مجالس شوری کی تفصیلی کاروائی سالانہ اجتماعات کی روداد میں شامل ہے اور محمد ود شوری کی بعض رپورٹس اس سے قبل درج کی جاچکی ہیں.۱۹۸۲ء سے ۱۹۹۹ ء تک جو فیصلہ جات شوریٰ انصار اللہ میں ہوئے ہیں ، ان کی تفصیل اگلے صفحات میں سن وار پیش کی جارہی ہیں.محدود شوری کی تواریخ اور مقام شوری کا ایک اجمالی خاکہ نیچے درج کیا جاتا ہے.سال ۱۹۸۵ء ١٩٨٦ء تواریخ مقام ۶ دسمبر ۱۹۸۵ء ہاں انصار اللہ مرکز ی ربوہ ۷ نومبر ۱۹۸۶ء ہال انصار اللہ مرکز یہ ربوہ

Page 706

۶۸۰ سال ۱۹۸۷ء ۱۹۸۸ء ١٩٨٩ء ١٩٩٠ء ١٩٩١ء ١٩٩٢ء ١٩٩٣ء ١٩٩٤ء تواریخ مقام ۶،۵ نومبر ۱۹۸۷ء ہال انصار اللہ مرکز یہ ربوہ ۳۰ دسمبر ۱۹۸۸ء ہال انصار اللہ مرکز یہ ربوہ ۸ دسمبر ۱۹۸۹ء ہال انصار اللہ پاکستان ربوہ ۱۴ دسمبر ۱۹۹۰ء گیسٹ ہاؤس تحریک جدیدر بوہ ۸ نومبر ۱۹۹۱ء دار الذکر لاہور ۴ دسمبر ۱۹۹۲ء ہال انصار اللہ پاکستان ربوہ ۱۲ نومبر ۱۹۹۳ء ہال انصار اللہ پاکستان ربوہ ۴ نومبر ۱۹۹۴ء ہال انصار اللہ پاکستان ربوہ ۲۴ نومبر ۱۹۹۵ء ہال انصار اللہ پاکستان ربوہ ۱۹۹۵ء ١٩٩٦ء ۱۵نومبر ۱۹۹۶ء ہال انصار اللہ پاکستان ربوہ ١٩٩٧ء ۱۶ نومبر ۱۹۹۷ء ہال انصار اللہ پاکستان ربوہ ١٩٩٨ء ۱۵ نومبر ۱۹۹۸ء ہال انصار اللہ پاکستان ربوہ ١٩٩٩ء ۱۴نومبر ۱۹۹۹ء ایوان محمود خدام الاحمد یه ربوہ سفارشات و فیصلہ جات مجلس شوریٰ انصار اللہ ۱۹۸۲ء تجویز نمبر ( قیادت عمومی ): حسب فیصلہ شوری ۱۹۸۱ء دستور کمیٹی / مجلس عاملہ مرکزیہ نے دستور اساسی کے قواعد نمبر ۴۲ اور نمبر ۴۶ ایک بنیادی تبدیلی کے ساتھ مجوزہ دستور اساسی کے قاعدہ نمبرسے کی شکل میں جو سفارش کی اسے حضرت خلیفہ اسیح ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مجلس شوریٰ انصار اللہ میں پیش کرنے کا ارشادفرمایا ہے.موجودہ دستور اساسی کے قاعدہ نمبر ۴۲ اور ۴۶ حسب ذیل ہیں : قاعدہ نمبر ۴۲ : «مجلس شوریٰ انصار اللہ مجالس کے نمائندگان مجلس عاملہ مرکزیہ کے اراکین اور ایسے اصحاب پر مشتمل ہوگی جن کو صدر مشورہ کے لئے بلائیں نیز ناظم اعلی.ناظم.زعیم اعلیٰ اور زعیم اپنے عہدہ کے اعتبار سے مجلس شوریٰ انصاراللہ کے رکن ہوں گے.وہ مجلس متعلقہ کے لئے مقرر کردہ تعداد میں شامل نہ ہوں گے.“ قاعدہ نمبر ۴۶ : « مجلس شوریٰ انصار اللہ کے لئے مجالس مقام و حلقہ اپنے اراکین کی مجموعی تعداد کے ہر میں یا اس سے کم افراد پر ایک نمائندہ منتخب کریں گی.“ مجوزه دستور اساسی کا قاعدہ نمبر سے ان الفاظ پر مشتمل ہے:

Page 707

۶۸۱ مجلس شوریٰ انصار اللہ کے لئے مجالس مقام اپنے اراکین کی مجموعی تعداد کے ہر ہیں یا بیس کی کسر پر ایک نمائندہ منتخب کریں گی.لیکن زعیم اعلیٰ / زعیم مقرر کردہ تعداد میں شامل ہوں گے.اگر زعیم اعلی / زعیم به اجازت صدر مجلس شوریٰ میں شمولیت نہ کر رہے ہوں تو متبادل نمائندہ کا تقرر بذریعہ انتخاب ہو گا.“ سفارش شوری مجلس شوریٰ انصار اللہ کے لیے مجالس مقام اپنے اراکین کی مجموعی تعداد کے ہر ہیں یا نہیں کی کسر پر ایک نمائندہ منتخب کریں گی لیکن زعیم اعلیٰ / زعیم مقرر کردہ تعداد میں شامل نہیں ہوں گے.اگر زعیم اعلیٰ / زعیم بہ اجازت صدر مجلس شوری میں شمولیت نہ کر رہے ہوں تو تبادل نمائندہ کا تقرر بذریعہ انتخاب ہوگا.استنفار حضرت خلیفہ اسے " : " کیا متفق علیہ کی سفارش ہے.ووٹنگ ہوئی تو تقسیم کا تناسب کیا تھا.“ جواب استفسار از صدر محترم ۲۱-۱۱-۱۹۸۲ سیدی ! بھاری اکثریت نے اس کے حق میں دوٹ دیئے تھے اس لیے گنتی کرنے کی ضرورت نہیں سمجھی گئی تھی.قریباً ہر نمائندگان نے اس سفارش کے حق میں ووٹ دیئے فیصلہ حضرت خلیفة المسح: "منظور ہے.‘ دستخط حضورانور۸۲.۱۱.۲۶ تجویز نمبر۲ ( قیادت مال) بجٹ آمد و خرچ سال ۱۹۸۳ء حمید اللہ ۸۲ - ۱۱-۲۴ آمد چنده مجلس سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر متفرق آمد سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر میزان محاصل مشروط عطا یا گیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط ۵۲۰۰۰۰ ۸۵۰۰۰ ۱۶۰۰۰ ۲۰۰۰ ۸۵۰۰۰ ۱۶۰۰۰ ۶۲۳۰۰۰ خرچ عمله سائر گرانٹ مقامی مجالس گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو اضافه جات دوران سال میزان اخراجات خالص اخراجات مشروط اخراجات گیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط ۱۳۰۰۰۰ ۲۰۲۲۰۰ ۱۴۵۶۰۰ ۲۶۰۰۰ ۱۸۲۰۰ ۶۲۳۰۰۰

Page 708

محاصل ماہنامہ انصار الله سائر ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار اللہ گرانٹ میزان اخراجات ماہنامہ کل آمد ۶۸۲ ۶۰۵۰۰ ۶۰۵۰۰ ۶۰۵۰۰ عمله مرکز یہ عملہ میں شامل کیا گیا ۷۸۳۵۰۰ کل اخراجات ۷۸۳۵۰۰ سفارش شوری : منظوری کے لئے سفارش ہے المسرات فیصلہ حضرت خلیفتہ اسی " : " منظور ہے.‘ دستخط حضور انور۸۲.۱۱.۲۱ ١٩٨٣ء تجویز نمبر ( قیادت عمومی): قاعدہ نمبر ۱۹۵ سے پہلے زعیم اعلیٰ کے ساتھ زعیم مقام کے الفاظ جلی حروف میں لکھے جائیں اور قاعدہ نمبر ۲۰۳ کے او پر صرف زعیم حلقہ کے الفاظ ہوں.نیز قواعد ۱۹۵ تا ۲۰۲ میں زعیم اعلیٰ کے ساتھ زعیم مقام کے الفاظ لکھے جائیں.مثلاً زعیم اعلیٰ مقام اور قواعد ۳ ۲۰ تا ۲۱۰ میں زعیم مقام کے الفاظ حذف کر دئیے جائیں اس صورت میں مندرجہ ذیل ترمیم بھی عمل میں لائی جانی ضروری ہو گی.قاعدہ نمبر ۲۰۵ حذف ہو جائے گا اور قواعد نمبر ۲۰۶ تا ۲۰۸ اور ۲۱۰ میں مناسب رد و بدل ضروری ہوگا.( مجلس انصاراللہ راولپنڈی ) سفارش شوری : شوری کثرت رائے سے رو کرنے کی سفارش کرتی ہے.تجویز نمبر : (۱) قاعدہ نمبر ۲۲۸ مکمل اور زیادہ جامع ہے.اس کی موجودگی میں قاعدہ نمبر ۲۲۴ کی ضرورت نہیں لہذا قاعدہ نمبر ۲۲۴ حذف کر دیا جائے.“ سفارش شوری : (۱) شورٹی اس کی ضرورت نہیں سمجھتی.رد کرنے کی سفارش کرتی ہے.تجویز نمبر ۲ : (پ) قاعدہ نمبر ۲۲۸ میں ” جس کی منظوری حضرت خلیفہ اسیح دیں گے.“ کے الفاظ جس کا نفاذ حضرت خلیفہ اسیح کی منظوری کے بعد ہوگا“ سے بدل دیے جائیں.نوٹ : یہ الفاظ زیادہ مؤدب ہیں.سفارش شوری : شوری منظور کئے جانے کی سفارش کرتی ہے.تجویز نمبر ۳: انصار اللہ کے مستقل چندوں کی موجودہ شرح اور حصص کی موجودہ تقسیم قاعدہ نمبر ۲۲۸ کے آخر میں درج کی جائے.سفارش شوری : دستور اساسی کی منظوری دیتے وقت حضور کے حسب ذیل ارشاد کے پیش نظر شوری میں اس تجویز پرغور کرنے کی ضرورت نہیں سمجھتی.

Page 709

۶۸۳ ہنگامی تحریکات کے سوا ) صرف اتنا کیوں نہ رہنے دیا جائے کہ جملہ چندوں کی شرح مقرر کرنے کا اختیار مجلس شوری کو ہوگا“ تجویز نمبر ۴ ( قیادت مال : مجلس انصار اللہ مرکز یہ اشاعت لٹریچر کے متعلق سوال تو کرتی ہے لیکن کبھی مجلس انصار اللہ مرکزیہ کی طرف سے اتنا لٹریچر مہیا نہیں کیا جاتا جو سال بھر مختلف جگہوں پر تقسیم کیا جاسکے.اس لئے یہ تجویز ہے کہ مرکز نے جو ایک روپیہ چندہ اشاعت لٹریچر سالانہ رکھا ہوا ہے، اسے تین روپیہ سالانہ کر دیا جائے.“ ( از نظامت ضلع اوکاڑہ ) سفارش شوری: یکم جنوری ۱۹۸۴ء/۱۳۶۳ ہش سے مجلس انصار اللہ کے ہر رکن کے لیے چندہ اشاعت لٹریچر کی شرح کم از کم تین روپیہ سالانہ ہو.نیز جوارا کین اس سے زیادہ چندہ ادا کرنا چاہیں ، وہ ایسا کر سکیں گے.تجویز نمبر ۵: بجٹ آمد وخرچ بابت سال ۱۹۸۴ء/۱۳۶۳ بهش ۹،۶۳،۰۰۰ مبلغ نو لاکھ تریسٹھ ہزار روپیہ شوری حسب ذیل تفصیل کے مطابق بجٹ آمد و خرچ ۱۳۶۳ ہش /۱۹۸۴ء منظور کیے جانے کی سفارش کرتی ہے..آمد ۱۷۴۰۱۲ ۲۴۱۰۰۰ ۱۸۲۰۰۰ ۳۲۵۰۰ ۲۰۴۸۸ ۹۵۰۰۰ ۹۶۳۰۰۰ خرچ عمله سائر گرانٹ مقامی مجالس گرانٹ ناظمین اضلاع ریز روا ضافہ جات دوران سال سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر اخراجات گیسٹ ہاؤس سائر ماہنامہ انصار الله میزان ۶۵۰۰۰۰ ۹۵۰۰۰ ۹۶۳۰۰۰ چنده مجلس سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر عطا یا گیسٹ ہاؤس ماہنامہ انصار الله میزان نوٹ : تجویز نمبرم منظور ہونے کی صورت میں شوری سفارش کرتی ہے کہ اشاعت لٹریچر کا آمد وخرج اٹھارہ ہزار کی بجائے بتیس ہزار روپے اضافہ کے ساتھ پچاس ہزار روپے ہو.فیصلہ حضرت خلیفہ اسی " : "شوریٰ کی سب تجاویز منظور ہیں.اللہ تعالیٰ مبارک فرمائے.“ دستخط حضور انور ۸۳-۱۱-۲۴

Page 710

۶۸۴ ۱۹۸۴ء حالات کے پیش نظر شوری نہیں ہو سکی.۱۹۸۵ء تجویز نمبرا ( قیادت عمومی ): (۱) صدر مجلس کے انتخاب کے لیے مجالس سے مندرجہ ذیل دو نام موصول ہوئے.(۱) مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب (۲) مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ہر دو نام حضور ایدہ اللہ تعالیٰ نے شوریٰ کی خدمت میں پیش کرنے کی اجازت مرحمت فرمائی چنانچہ ان احباب کے نام صدر مجلس کے انتخاب کے لیے پیش ہیں.( مجلس انصار اللہ مرکزیہ ) سفارش شوری: شوری اتفاق رائے سے مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کی سفارش کرتی ہے.تجویز (ب): نائب صدر صف دوم کے لیے ایک ہی نام ایسا تھا جو قواعد کی رو سے انتخاب کے لیے پیش کیا جا سکتا تھا.حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کی اجازت سے مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب کا نام نا ئب صد رصف دوئم کے لیے پیش ہے.سفارش شوری: شوری اتفاق رائے سے مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب کی سفارش کرتی ہے.تجویز نمبر ۲ ( قیادت مال) بجٹ آمد و خرچ بابت سال ۱۹۸۶ء: مبلغ چودہ لاکھ پینتالیس ہزار روپے سفارش شوری: شوری حسب ذیل تفصیل کے مطابق بجٹ آمد و خرچ برائے سال ۱۹۸۶ء منظور فرمائے جانے کی ۲۱۵۰۰۰ ۳۳۹۰۰۰ ۲۶۶۰۰۰ ۴۷۵۰۰ ۸۲۵۰۰ ۱۲۵۰۰۰ ۵۰۰۰۰ ۲۰۰۰۰۰ ۱۲۰۰۰۰ ۱۴۴۵۰۰۰ خرچ عمله سائر گرانٹ مقامی مجالس گرانٹ ناظمین اضلاع ریز روا ضافہ جات دوران سال سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر اخراجات گیسٹ ہاؤس سائر ماہنامہ انصار الله میزان ۹۵۰۰۰۰ ۱۲۵۰۰۰ ۵۰۰۰۰ ۲۰۰۰۰۰ ۱۲۰۰۰۰ ۱۴۴۵۰۰۰ سفارش کرتی ہے.آمد چنده مجلس سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر عطایا گیسٹ ہاؤس ماہنامہ انصار الله میزان

Page 711

۶۸۵ فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح": "الحمد للہ منظور ہے.اللھم زدوبارک“ دستخظ حضورانور ۱۹۸۵-۱۲-۲۵ نیز فرمایا کہ اس بجٹ میں بیرون پاکستان کی مجالس کا بجٹ کیوں شامل نہیں کیا گیا ؟ سب مجالس کا بجٹ شامل کیا جا سکتا ہے.اکثر مجالس قائم ہیں.ان کا بجٹ بنوا کر شامل بجٹ مرکزی کرنے کے لیے کارروائی کی جائے.بہت بڑی رقم قربانی کی پیش ہو رہی ہے لیکن رپورٹ اور بجٹ میں شامل نہیں ہو رہی.( بحوالہ چھٹی 6807 LA از مکرم چوہدری مبارک مصلح الدین احمد صاحب وکیل المال الثانی ۱۹۸۵-۱۲-۲۸ لندن ) ١٩٨٦ء تجویز نمبر ( قیادت عمومی): صد سالہ احمد یہ جوبلی کے موقع پر جماعت کی طرف سے مختلف صورتوں میں صدقات کی تحریک کی جارہی ہے.مجلس انصار اللہ کی طرف سے اس موقع کی مناسبت سے صدقہ جاریہ پیش کرنے کے سلسلہ میں مجلس شوری مشورہ دے کہ صدقہ کی نوعیت کیا ہو اور کیا طریق اختیار کیا جائے.( قیادت عمومی مجلس انصاراللہ پاکستان) سفارش شوری : شوری اتفاق رائے سے سفارش کرتی ہے کہ صد سالہ جو بلی کی مناسبت سے مجلس انصار اللہ تھر پارکر میں ایک چھوٹا ہسپتال مع ساز و سامان بنا کر انجمن وقف جدید کے سپرد کر دے.اندازہ ہے کہ آٹھ یا دس بستر کا ایسا ہسپتال بمع ساز و سامان تقریباً دس لاکھ روپے میں تیار ہو سکے گا.دس لاکھ روپے کی رقم انصار اللہ کے اراکین بطور عطیہ دیں.ہسپتال کے لئے مقام کا تعین انجمن وقف جدید کے مشورہ سے کیا جائے.دیگر تفصیلات مجلس انصاراللہ مرکز یہ طے کرے.سفارش صدر مجلس : منظوری کی سفارش ہے.صرف سات لاکھ بطور عطیہ اکٹھے کرنا ہوں گے.تین لاکھ روپے مجلس مرکز یہ اپنی بچت سے ادا کر دے گی.انشاءاللہ فیصلہ حضرت خلیفہ اسے ": " منظور ہے.جزاکم اللہ احسن الجزاء دستخط حضورانور ۸۶-۱۲-۱۱ تجویز نمبر ۲ ( قیادت مال) بجٹ آمد وخر چ سال ۱۹۸۷ء 17.72.000 مبلغ سولہ لاکھ سڑسٹھ ہزار روپے سفارش شوری: شوری حسب ذیل تفصیل کے مطابق مجوزہ بجٹ آمد و خرچ برائے سال ۱۳۶۶ ہش/ ۱۹۸۷ء منظور کئے جانے کی سفارش کرتی ہے.۲۳۴۲۹۴ ۴۲۶۵۰۰ ۳۰۸۰۰۰ خرچ عمله سائر گرانٹ مقامی مجالس 11.....۱۳۰۰۰۰ ۶۰۰۰۰ آمد چنده مجلس اجتماع اشاعت لٹریچر

Page 712

عطا یا گیسٹ ہاؤس ماہنامہ انصار الله میزان ۲۵۰۰۰۰ ۱۲۷۰۰۰ 1942000 ۶۸۶ گرانٹ ناظمین اضلاع ریز روا ضافہ جات دوران سال سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر اخراجات گیسٹ ہاؤس سائر ماہنامہ انصار الله میزان ۵۵۰۰۰ ۷۶۲۰۶ ۱۳۰۰۰۰ ۶۰۰۰۰ ۲۵۰۰۰۰ ۱۲۷۰۰۰ 1942000 نوٹ: جدید خرچ نائب قائد عمومی کی ایک کل وقتی اسامی ہے.سفارش صدر مجلس: منظوری کی سفارش ہے.مجالس بیرون پاکستان سے آمدہ بجٹ بغرض اطلاع شوری پیش کئے گئے تھے.جو سفارشات کے ہمراہ ارسال ہیں.دستخط حضور انور ۸۶-۱۲-۱۱ فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح " : "منظور ہے." ١٩٨٧ء تجویز نمبر ( قیادت عمومی ): دستور اساسی مجلس انصاراللہ میں جن قواعد میں خلیفہ وقت کا ذکر ہے وہاں بیشتر قواعد میں الفاظ’ حضرت خلیفتہ ایسے استعمال کئے گئے ہیں.سوائے قاعدہ نمبر ۶ ۸ اور قاعدہ نمبر ۲۲۸ کے جن میں خلیفہ وقت کے الفاظ آئے ہیں.تجویز ہے دونوں قواعد میں ترمیم کر کے حضرت خلیفہ اسیح کے الفاظ لکھے جاویں.اس ترمیم کے بعد قاعدہ نمبر ۶ ۸ کی ترمیم شدہ صورت یہ ہوگی : در مجلس شوری انصار اللہ کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ اپنے اختیارات جزوی یا کلی طور پر کسی سب کمیٹی یا افراد کو عارضی طور پر تفویض کر دے ایسی کمیٹیوں کی رپورٹ آخری منظوری کے لئے 66 مجلس شوری یا حضرت خلیفہ اسیح کے پاس پیش ہوگی.“ قاعدہ نمبر ۲۲۸ کی ترمیم شدہ صورت یہ ہوگی : دو مجلس انصار اللہ کے مستقل چندوں کی شرح مقرر کرنے کا اختیار مجلس شوریٰ انصار اللہ کو ہوگا.اسی طرح مجلس انصار اللہ کے وصول شد و چندوں کے حص کی تقسیم کا فیصلہ بھی مجلس شوری انصار اللہ کرے گی جس کی منظوری حضرت خلیفہ اسیح دیں گے.“ سفارش شوری: شوری اتفاق رائے سے سفارش کرتی ہے کہ دستور اساسی مجلس انصار اللہ کے قاعدہ نمبر ۸۶ اور قاعدہ نمبر ۲۲۸ میں مجوزہ ترمیم کر دی جائیں.سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اس " : "منظور ہے.دستخط حضورانور ۸۷-۱۲-۵

Page 713

۶۸۷ (ب) قاعدہ نمبر ۶ ۸ کی موجودہ صورت یوں ہے: در مجلس شوری کو اختیار ہوگا کہ وہ اپنے اختیارات جزوی یا کلی طور پر کسی سب کمیٹی یا افراد کو عارضی طور پر تفویض کر دے.ایسی سب کمیٹیوں کی رپورٹ آخری منظوری کے لئے مجلس شوری یا خلیفہ وقت کے پاس پیش ہوگی.اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ مجلس شوری از خود آخری منظوری دینے کی مجاز ہے اس ابہام کو دور کرنے کے لئے تجویز ہے کہ دیا“ کی بجائے کے توسط سے یا براہ راست کے الفاظ مجلس شوری کے بعد درج کئے جائیں.اس طرح اس قاعدہ کی ترمیم شدہ صورت یہ ہوگی.در مجلس شوریٰ کو اختیار ہوگا کہ وہ اپنے اختیارات جزوی یا کلی طور پر کسی سب کمیٹی یا افراد کو عارضی طور پر تفویض کر دے.ایسی سب کمیٹیوں کی رپورٹ آخری منظوری کے لئے مجلس شوری کے توسط سے یا براہ راست حضرت خلیفہ اسیح کے پاس پیش ہوگی.“ سفارش شوری : شوری اتفاق رائے سے سفارش کرتی ہے کہ قاعدہ نمبر ۸۶ میں مجوزہ ترمیم کر دی جائے.سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفۃ المسیح": حضور نے " کا نشان لگا کر منظوری عطا فرمائی.بتاریخ ۸۷-۱۲-۵ تجویز نمبر ۲ ( قیادت تربیت): حضرت خلیفہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا ارشاد ہے کہ جماعتیں اس سال کو سیرت النبی کے سال کے طور پر گزاریں 66 حضور کے اس ارشاد کی تعمیل میں تجویز ہے کہ - ہر مجلس ۳۱ دسمبر تک کم از کم ایک اجلاس اس موضوع پر منعقد کرنے کا انتظام کرے.۲ - ناظمین اضلاع اپنے اپنے ضلع میں ایک جلسہ سیرت النبی ضلعی سطح پر منعقد کرنے کا اہتمام کریں.سفارش شوری: حضرت خلیفہ اسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشاد کہ ”جماعت اس سال کو سیرت النبی کے سال کے طور پر گزاریں کے پیش نظر مجلس شوری انصار اللہ جملہ مجالس انصار اللہ اور ناظمین اضلاع کو پابند کرتی ہے کہ وہ حضور کے ارشاد کی تعمیل کرنے کے لئے خصوصی کوشش اور جد و جہد کریں.اور بار بار سیرت النبی کے جلسے منعقد کرنے کا اہتمام کریں.نیز ایسے جلسے منعقد کرنے کے لئے جماعتی نظام سے پوری طرح تعاون کریں.سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح: حضور نے کا نشان لگا کر منظوری عطا فرمائی.بتاریخ ۸۷-۱۲-۵ تجویز نمبر ۳ ( قیادت مال ) بجٹ آمد و خرچ بابت سال ۱۳۹۷هش/ ۱۹۸۸ء سفارش شوری: شوری حسب ذیل تفصیل کے مطابق مجوزہ بجٹ آمد و خرچ برائے سال ۱۳۶۷ ہش/ ۱۹۸۸ء منظور کئے جانے کی سفارش کرتی ہے.

Page 714

چنده مجلس سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر عطایا گیسٹ ہاؤس ماہنامہ انصار الله میزان آمد ۱۲۵۰۰۰۰ ۱۵۰۰۰۰ 1497000 ۶۸۸ خرچ عمله سائز گرانٹ مقامی مجالس گرانٹ ناظمین اضلاع ۲۸۴۷۷۲ ۵۰۶۰۰۰ ۳۵۰۰۰۰ ۶۲۵۰۰ ریز روا ضافہ جات دوران سال ۴۶۷۲۸ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر اخراجات گیسٹ ہاؤس سائر ماہنامہ انصار الله میزان ۱۵۰۰۰۰ ۶۰۰۰۰ ۱۳۶۰۰۰ 1797000 سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح: "منظور ہے.اللہ مبارک فرمائے “ دستخط حضورانور ۸۷-۱۲-۵ ۱۹۸۸ء تجویز نمبرا ( قیادت عمومی): (۱) انتخاب صدر برائے سال ۱۹۸۹ء تا ۱۹۹۱ء (۲) انتخاب نائب صدر صف دوم برائے سال ۱۹۸۹ء تا ۱۹۹۱ء سفارش شوری: اس غرض کے لیے مکرم پر و فیسر بشارت الرحمن صاحب حضور کے نمائندہ تھے.وہ اپنی رپورٹ حضور کی خدمت میں براہ راست بھجوا چکے ہیں.سفارش صدر مجلس ز اتفاق ہے.د فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح: "منظور ہے.“ دستخط حضور انور ۸۹-۱-۱۳ تجویز نمبر ۳ ( قیادت مال) مجلس انصار اللہ شاہدرہ ٹاؤن لاہور کی تجویز ہے کہ چندہ اشاعت کم از کم تین روپے فی کس سالا نہ مقرر ہے جو کم ہے اس کی شرح کم از کم پانچ روپے فی کس سالانہ مقرر کی جائے.سفارش شوری : شوری اتفاق رائے سے سفارش کرتی ہے کہ چندہ اشاعت کی شرح کم از کم پانچ روپے سالانہ مقرر کی جائے سفارش صدر مجلس زاتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح " : حضور نے کا نشان لگا کر منظوری عطا فرمائی.دستخط حضور انور ۸۹-۱-۱۳

Page 715

۶۸۹ تجویز نمبر ۴ ( قیادت مال) بجٹ آمد و خرچ بابت سال ۱۳۶۸هش/ ۱۹۸۹ء ۳۲،۴۶۰ ۲۴۰ رو پے مبلغ چوبیس لاکھ بتیس ہزار چار سو ساٹھ روپے صرف سفارش شوری : شوری حسب ذیل تفصیل کے مطابق مجوزہ بجٹ آمد و خرج منظور کئے جانے کی سفارش کرتی ہے.۳۰۲۷۵۵ ۵۴۲۱۰۰ ۳۸۳۶۰۰ ۶۸۵۰۰ ۷۸۰۴۵ 12....۶۰۰۰۰ ۵۰۰۰۰۰ ۲۴۳۲۴۶۰ خرچ عمله سائز گرانٹ مقامی مجالس گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو اضافه جات دوران سال سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر اخراجات گیسٹ ہاؤس سائر ماہنامہ انصار الله میزان ۱۳۷۵۰۰۰ ۶۰۰۰۰ ۵۰۰۰۰۰ ۳۲۷۴۶۰ ۲۴۳۲۴۶۰ آمد چند مجلس سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر عطایا گیسٹ ہاؤس ماہنامہ انصار الله میزان سفارش صدر مجلس نہ اتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسی : حضور نے کا نشان لگا کر منظوری عطا فرمائی.دستخط حضورانور ۸۹-۱-۱۳ ۱۹۸۹ء تجویز نمبر : مجلس انصار اللہ کے زعماء اور ناظمین اضلاع اگر چہ اپنی اپنی مجالس عاملہ بناتے ہیں اور حسب قواعد اس کی منظوری حاصل کرتے ہیں مگر عموماً مجلس کا سارا کام زعما کرام یا ناظمین اضلاع کو ہی کرنا پڑتا ہے.اراکین مجلس عاملہ کا تعاون بہت کم ملتا ہے.اس کمی کو پورا کرنے کے لئے مجلس شوریٰ انصار اللہ مناسب اقدامات کرے.“ ( نظامت انصار اللہ جہلم) سفارش شوری: ناظمین اضلاع اور زعماء باقاعدگی سے ہر ماہ اپنی مجالس عاملہ کے اجلاس کرتے ہوں تو یہ مشکل پیش نہیں آسکتی.اور اگر پیش آئے تو بھی آسانی سے حل کی جاسکتی ہے.ضرورت اس امر کی ہے کہ زعماء اور ناظمین اپنی اپنی عاملہ کو ساتھ لیکر چلیں اور بار بار کام کرنے کی تحریک کرتے رہیں.تجویز اتفاق سے نا منظور کرنے کی سفارش کی گئی.سفارش صدر مجلس: کثرت رائے سے اتفاق ہے.تجویز نمبر۲: دستور اساسی انصار اللہ کے قاعدہ نمبر ۲ے کی رو سے مجلس مشاورت میں مجالس کے زعماء اعلی اور زعماء مقامی کی حاضری لازمی قرار دی گئی ہے.اس سلسلہ میں تجویز ہے کہ قاعدہ نمبر ۲ے کے بعد قاعدہ نمبر ے الف کا اضافہ کیا

Page 716

۶۹۰ جائے.جس کی الفاظ مندرجہ ذیل ہوں.ہر میں یا نہیں کی کسر پر منتخب ہونیوالے نمائندگان کی تعداد میں زعیم حلقہ کا ہونا ضروری ہوگا.“ ( مجلس انصار اللہ شاہدرہ.لاہور ) سفارش شوری : دستور اساسی میں موجود قاعدہ نمبر۲ے میں کوئی ابہام نہیں ہے.موجودہ الفاظ میں زعیم حلقہ کے انتخاب پر کوئی پابندی نہیں اور نہ ہی ایسی کوئی پابندی ہے کہ زعیم حلقہ کا نام پیش نہیں کیا جا سکتا.اس لیے کسی ترمیم کی ضرورت نہیں ہے.سفارش صدر مجلس: کثرت رائے سے اتفاق ہے.تجویز نمبر ۳: دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں عام فہم مختصر اور جامع کتاب جو قرآن مجید.احادیث اور اقوال بزرگان دین کے حوالوں پر مشتمل ہو شائع کی جائے.تاکہ احباب جماعت اس کتاب سے بوقتِ ضرورت استفادہ کر سکیں.اگر چہ دعوت الی اللہ کی تربیتی کلاس میں اس کا باقاعدہ اہتمام ہوتا ہے.مگر اکثر احباب بعد ازاں بھول جاتے ہیں.لہذا ایک ایسے کتابچہ کی اشاعت اشد ضروری ہے.“ سفارش شوری : کچھ احباب کا خیال تھا کہ سلسلہ کا لٹریچر موجود ہے اس کے ہوتے ہوئے مزید کسی اور لٹریچر کی ضرورت نہیں ہے.لیکن اکثر احباب کی رائے تھی کہ احمدیہ پاکٹ بک کی طرح حوالہ جات کو ایک جگہ جمع کر کے شائع کیا جائے.نیز موجودہ سہولتوں کو سامنے رکھتے ہوئے ویڈیو کیسٹ اور آڈیو کیسٹ کے استعمال کو زیادہ کیا جائے.قیادت اصلاح وارشاد اور قیادت اشاعت مل کر نیا لٹریچر تیار کریں.مجلس شوری نے اتفاق رائے سے تجویز منظور کرنے کی سفارش کی.سفارش صدر مجلس: کثرت رائے سے اتفاق ہے.تجویز نمبر ۴ : " مجلس انصاراللہ پاکستان کی طرف سے ہو نیوالے سہ ماہی امتحانات کے لیے خواندہ انصار اور نا خواندہ انصار کے دوالگ الگ معیار مقرر کئے جائیں.“ ( نظامت انصار اللہ جہلم) سفارش شوری : نمائندگان شوری نے مکرم ناظم صاحب ضلع جہلم سے وضاحت چاہی کہ کیا ان کی تجویز کا اصل مقصد الگ الگ معیار خواندہ اور نا خواندہ انصار کے لیے مقرر کروانا ہے؟ مکرم ناظم صاحب کی وضاحت پر کہ ہاں ان کا مقصد الگ الگ معیار مقرر کروانا ہے اور خواندہ انصار کا امتحان تحریری ہو جبکہ نا خواندہ انصار کا زبانی امتحان ہوا اور انہیں درس کے ذریعہ امتحان کی تیاری کروائی جائے.تجویز پر غور کے بعد طے پایا کہ ایک سب کمیٹی کی سفارش کی جائے.جس کے حسب ذیل ممبران ہوں.۱- مکرم قائد صاحب اشاعت صدر کمیٹی -۲ سیکرٹری کمیٹی - مکرم قائد صاحب تعلیم ۳ - ناظم صاحب ضلع جہلم ممبر

Page 717

۶۹۱ -۴ دو ممبر ایسے علاقہ جات سے لیے جائیں جہاں ناخواندہ انصار کی تعداد زیادہ ہے.۵- دومبر ایسے علاقوں سے لیے جائیں جہاں خواندہ انصار کی تعدا دزیادہ ہو.سب کمیٹی اپنی رپورٹ تین ماہ میں پیش کرے.سفارش صدر مجلس : کثرت رائے سے اتفاق ہے.تعمیل فیصلہ شوری : اس سفارش پر ایک سب کمیٹی مقرر کی گئی جو مندرجہ ذیل ممبران پر مشتمل تھی : مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب قائد اشاعت و صدر کمیٹی ، مکرم منور شمیم خالد صاحب قائد تعلیم سیکرٹری ، مکرم ملک فضل داد صاحب ناظم ضلع جہلم ممبر، کرنل دلدار احمد صاحب ناظم ضلع لا ہور ، مکرم بر یگیڈ ئیر ضیاء الحسن صاحب ناظم ضلع راولپنڈی ، مکرم چوہدری محمد اقبال صاحب کا ہلوں ناظم ضلع ٹو بہ ٹیک سنگھ ، مکرم چوہدری عبدالغفور صاحب ناظم ضلع جھنگ.سب کمیٹی نے رپورٹ دی کہ (1) دو علیحدہ علیحدہ معیار اور علیحدہ علیحدہ تعلیمی نصاب خواندہ اور نا خواندہ انصار کے لئے ہوں.(۲) ناخواندہ انصار کے لئے بنیادی نصاب کے علاوہ قرآن کریم کی ایسی آیات پر مشتمل ہو جو عموماً پڑھنے اور سننے میں آتی ہیں مثلا سترہ آیات ، آیت الکرسی ، سورۃ البقرہ کی آخری دعائیہ آیات ، تینوں قل.(۳) حضرت مسیح موعود کی جو کتب خواندہ انصار کے لئے مقرر کی جائیں وہی کتب نا خواندہ انصار کے لئے مقرر ہوں.اس کے لئے تجویز کیا جاتا ہے کہ مقررہ کتاب کی تلخیص حضور کے اپنے الفاظ میں تیار کر کے مرکز کی طرف سے بھجوائی جایا کرے اور ناخواندہ انصار کو اس تلخیص میں سے امتحان کی تیاری کروائی جائے.اس سب کمیٹی کی رپورٹ پر مجلس عاملہ انصار اللہ پاکستان نے تفصیلی جائزہ لینے کے بعد حضور انور کی خدمت میں سفارش کی کہ خواندہ اور ناخواندہ انصار کے لئے دو الگ الگ معیار مقرر کرنے کی بجائے موجودہ طریق کے مطابق ایک ہی نصاب ہو اور ناخواندہ انصار کا امتحان زبانی ہو.“ فیصلہ حضرت خلیفۃ اسیح " : حضور انور نے مجلس عاملہ کی سفارش کو منظور فرمالیا.اس فیصلہ سے مکرم قائد صاحب عمومی نے ۱۳ مئی ۱۹۹۰ء کو مجالس کو مطلع کیا.تجویز نمبر ۵ ( قیادت تربیت): حضرت خلیفہ اسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ فرموده ۲۴ نومبر ۱۹۸۹ء میں ذیلی تنظیموں کود و ابتدائی تربیتی پروگرام دیئے ہیں جو پانچ بنیادی اخلاق اور عبادات سے متعلق ہیں.قیادت تربیت مجلس شوری کی خدمت میں درخواست کرتی ہے کہ حضور کے خطبہ کی تعمیل میں لائحہ عمل تجویز کرے.

Page 718

۶۹۲ سفارش شوری : (۱) قیادت تربیت حضور کے خطبہ کی کیسٹ کی نقول تیار کر کے مجالس کو مہیا کرے اور مجالس رپورٹ لے کہ کتنے گھروں میں یہ خطبہ سنایا جا چکا ہے.(۲) قیادت تربیت یا قیادت اشاعت اس خطبہ کی اشاعت کا بندوبست کرے اور مجالس کو مہیا کرے.پھر یہ رپورٹ لے کہ کتنے گھروں میں یہ خطبہ پہنچایا جا چکا ہے (۳) رسالہ انصار اللہ میں ان پانچوں بنیادی اخلاق اور عبادات جن کا ذکر حضور نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۴ نومبر ۱۹۸۹ء میں فرمایا ہے، کے بارے میں چھوٹے چھوٹے مضامین تیار کروا کر شائع کئے جائیں.(۴) قیادت تربیت کی طرف سے ایسے چھوٹے چھوٹے ٹریکٹ اور پمفلٹ جوان بنیادی اخلاق اور عبادت سے تعلق رکھتے ہوں.وقتا فوقتا مجالس کو بھجواتی رہا کرے.سفارش صدر مجلس : کثرت رائے سے اتفاق ہے.تجویز نمبر ۵ ( قیادت مال) سالانہ بجٹ بابت سال ۱۳۶۹ ہش/ ۱۹۹۰ء ۴۰۱۵۳۰ ۵۳۲۵۰۰ ۴۳۴۰۰۰ ۷۷۵۰۰ ۱۰۴۴۷۰ ۱۹۷۵۰۰ ۷۵۰۰۰ ۲۰۰۰۰۰ ۲۰۰۰۰۰ ۲۲۲۲۵۰۰ ۲۲،۲۲،۵۰۰ روپے خرچ عمله سائر گرانٹ مقامی مجالس گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر اخراجات گیسٹ ہاؤس سائر ماہنامہ انصار الله میزان ۱۵۵۰۰۰۰ ۱۹۷۵۰۰ ۷۵۰۰۰ ۲۰۰۰۰۰ ۲۰۰۰۰۰ ۲۲۲۲۵۰۰ آمد چنده مجلس سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر عطایا گیسٹ ہاؤس ماہنامہ انصار الله میزان ۲۲،۲۲،۵۰۰ سفارش شوری : نمائندگان شوری نے بجٹ آمد و خرچ پر غور کے بعد اتفاق رائے سے مبلغ ۵۰۰ ، بائیس ہزار پانچ صد کا بجٹ برائے سال ۱۳۶۹ ہش / ۱۹۹۰ء منظور کئے جانے کی سفارش کی.سفارش صدر مجلس ز کثرت رائے سے اتفاق ہے.مرزا خورشید احمد " فیصلہ حضرت خلیفہ اسح": ( تمام تجاویز پر تحریر فرمایا منظور ہے.“ دستخط حضور انور ۱۹۸۹.۱۲.۳۱

Page 719

۶۹۳ ١٩٩٠ء تجویز نمبرا ( قیادت تربیت) : "سید نا حضرت خلیفہ مسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ میں ارشادفرمایا تھا کہ جملہ جماعتوں اور ذیلی تنظیموں کی مجالس عاملہ ہر ماہ ایک اجلاس قیام نماز کے بارے میں منعقد کیا کریں.جس میں موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا جائے اور آئندہ کے لئے نماز با جماعت کو زیادہ مؤثر طور پر قائم کرنے کے لیے تجاویز اور اقدامات پر غور کیا جائے.حضور کے ارشاد کی تعمیل کے لئے مجلس شوریٰ مناسب اقدامات تجویز کرے.سفارش شوری مجلس شوری اس تجویز کے بارہ میں مندرجہ ذیل لائحہ عمل تجویز کرتی ہے.۱- قیام نماز کے سلسلہ میں وعظ ونصیحت زبانی بھی اور تحریری بھی کی جاتی رہے.۲ - جماعت کے صدران کی اجازت سے جہاں مزید مرا کز نماز کی ضرورت ہے.مراکز نماز مقرر کئے جائیں.اکیلا گھر بھی مرکز بنایا جائے.۳ - عہدیداران نماز با جماعت کی پابندی کر کے نمونہ قائم کریں.۴ - تربیتی کمیٹیاں قائم کی جائیں.۵- نمازوں میں ست افراد سے گھر بہ گھر رابطہ قائم کر کے پیار سے سمجھایا جائے.- انصار بطور سربراہ جس طرح گھر کے مردوں کے ذمہ دار ہیں، اسی طرح عورتوں کے بھی ذمہ دار ہیں.گھروں میں بھی نمازوں کا ماحول پیدا کریں.ے.قیام نماز میں نماز جمعہ بھی شامل ہے.اسکی طرف بھی توجہ دلائی جائے کہ گھر کے سب افراد نماز جمعہ میں شامل ہوں.- نماز کا ترجمہ یاد کروانا بھی قیام نماز کا حصہ ہے.اس کی طرف بھی خصوصی توجہ دی جائے.۹ - شہروں میں جہاں مراکز نماز دور دور ہوتے ہیں جن احباب کے پاس اپنی ٹرانسپورٹ ہے ، انہیں تحریک کی جائے کہ وہ اپنے قریب کے دوستوں کو مرا کز نماز میں ساتھ لایا کریں.۱۰ - ماہانہ رپورٹ فارم میں قیام نماز کے لیے مجلس عاملہ کے ماہانہ اجلاس کی کارگزاری درج کرنے کے لیے الگ خانہ بنایا جائے.-11.ہر ماہ مجلس عاملہ اپنے اجلاس میں ان اقدامات کے بارے میں جائزہ لیا کرے کہ ان پر کس حد تک عمل کیا جا رہا ہے.اور جہاں کمی ہوا سے پورا کیا جائے.سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.تجویز نمبر۲ ( قیادت اصلاح وارشاد): سیدنا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ فرمودہ ۶ نومبر ۱۹۸۷ میں جملہ جماعت ہائے احمدیہ اور ذیلی تنظیموں کی مجالس عاملہ کو ہدایت فرمائی ہوئی ہے کہ اپنے

Page 720

۶۹۴ اجلاسات میں ہر ماہ کم از کم ایک بار دعوت الی اللہ کے مضمون کو زیر نظر لائیں.اس سلسلہ میں مجلس کی کوشش اور اس کے نتیجہ میں نکلنے والے نتائج کا جائزہ لیا کریں اور آئندہ کے لیے مزید تجاویز اور اقدامات پر بھی غور کیا کریں.مجلس شوری کی خدمت میں درخواست ہے کہ وہ مجالس ہائے عاملہ کی راہنمائی کے لیے اس بارہ میں مناسب لائحہ عمل تجویز کرے.سفارش شوری :۱- ہر سال مجلس کی بیعتوں کا بجٹ بنوانا نائب زعیم اصلاح وارشاد کا فرض قرار دیا جائے اور ہر مجلس سے قائد اصلاح وارشاد بیعتوں کا بجٹ حاصل کریں.۲.جن دوستوں نے اپنے نام بطور داعی الی اللہ رجسٹر کروائے ہیں ، ان سے با قاعدہ کام لیا جائے.کوئی فرد یا گاؤں یا مجلس سوال و جواب میں زیر دعوت لوگوں کو لانا یا مجلس سوال و جواب منعقد کرنا ان کے ذمہ ہو اور ان سے با قاعدہ رپورٹ کی جائے..سوال و جواب کی مجالس انفرادی اور اجتماعی اس پیمانہ پر منعقد کی جائیں کہ جنہیں سنبھالا جا سکتا ہو.سلائیڈ زلیکچر بھی کروائے جائیں.-۵ -7 - زیارت مرکز کا پروگرام بہت مفید رہا ہے.اس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کیا جائے.- سیرت النبی کے جلسوں کا انعقاد کیا جائے.ے.موجودہ حالات میں معاشرہ سے جو ہمیں الگ کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور فاصلے پیدا کئے گئے ہیں ان فاصلوں کو کم کرنے کے لیے خدمت خلق کے جذبہ کے تحت ماحول میں بالخصوص پڑوسیوں اور رشتہ داروں کے ساتھ رابطے بڑھائے جائیں دوسروں کی غمی اور خوشی میں شمولیت کی جائے.- اجلاس عاملہ برائے دعوت الی اللہ کے لیے رپورٹ فارم میں الگ خانہ تجویز کیا جائے.۹ - بزم ارشاد کے اجلاس با قاعدگی سے منعقد کر وائے جائیں.سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.تجویز نمبر ۳ : " دعوت الی اللہ اور تربیتی اغراض کے لئے سٹکرز (STICKERS) مفید ہو سکتے ہیں.ان کی اشاعت کا بندوبست کیا جائے.‘‘ ( مجلس میر پور خاص.سندھ ) سفارش شوری: اس تجویز کے بارہ میں شوری نے سفارش کی کہ اس کا فیصلہ مرکز کی صوابدید پر چھوڑ دیا جائے.مرکز حالات قانونی تقاضوں کو لوظ خاطر رکھتے ہوئے کتب پمفلٹس اور سٹکرز (STICKERS) کی اشاعت کا انتظام کرے.سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.تجویز نمبر ۴ ( قیادت مال) بجٹ بابت سال ۱۳۷۰ ہش/ ۱۹۹۱ء سفارش شوری مجوزہ بجٹ منظور کرنے کی سفارش ہے.

Page 721

چنده مجلس سالانہ اجتماع آمد اشاعت لٹریچر عطا یا گیسٹ ہاؤس ماہنامہ انصار الله میزان ۱۷۵۰۰۰۰ ۲۲۰۰۰۰ ۸۵۰۰۰ ۳۰۰۰۰۰ ۲۳۰۰۰۰ ۲۵۸۵۰۰۰ ۶۹۵ خرچ عمله سائز گرانٹ مقامی مجالس گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو اضافه جات دوران سال سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر اخراجات گیسٹ ہاؤس سائر ماہنامہ انصار الله میزان ۴۲۴۰۶۲ ۶۹۱۵۰۰ ۴۹۰۰۰۰ ۸۷۵۰۰ ۵۶۹۳۸ ۲۲۰۰۰۰ ۸۵۰۰۰ ۳۰۰۰۰۰ ۲۳۰۰۰۰ ۲۵۸۵۰۰۰ سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح " : ( تمام تجاویز پر تحریر فرمایا منظور ہے.بارک اللہ دستخط حضورانور ١٩٩١ء ۲۵-۱۲-۹۰ تجویز نمبر ( قیادت تربیت): حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ارشاد فرمایا ہے کہ احباب جماعت کو صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھنا سکھایا جائے.اور اس مقصد کے لیے صرف آڈیو.ویڈیو کیسٹوں پر انحصار کافی نہیں بلکہ صحت کے ساتھ تلاوت قرآن کریم سکھانے کے لیے اساتذہ تیار کئے جائیں اور انہیں صرف اتنا کچھ پڑھایا جائے جسے وہ پوری اہلیت کے ساتھ اخذ کرسکیں اور دوسروں کو سکھانے کے علم کے اس مخصوص میدان میں ماہر ہو جائیں.مزید انہیں یہ بھی سکھایا جائے کہ آڈیو ویڈیو کے آلات سے کس طرح استفادہ کیا جا سکتا ہے اور یہ تربیت یافتہ اساتذہ پھر آگے اسی طرح کلاسوں کا انعقاد کریں.ہمارا انتہائی مقصد یہ ہو گا.کہ ہر احمدی مرد یا عورت قرآن کریم کے بجاطور پر استاد بن جائیں.نیز فرمایا ہے کہ اس منصوبہ کا نفاذ ذیلی تنظیموں کے ذریعہ کیا جائے.ذیلی تنظیموں کے عہدیداران حضور کی اس عنوان پر وقتاً فوقتاً دی جانے والی ہدایات کی لیسٹس حاصل کریں.اور انہیں سنیں اور اسکی رپورٹ حضور کی خدمت میں بھجوا ئیں کہ انہوں نے حضور کی ہدایت کو بخوبی سن لیا ہے.اور وہ ان ہدایات پر عمل کرنے میں پوری طرح مستعد ہیں.حضور کے اس ارشاد کی تعمیل میں مجلس شوری مؤثر لائحہ عمل تجویز کرے.

Page 722

۶۹۶ -1 سفارش شوری: اس غرض کے لیے مجلس شوری میں مندرجہ ذیل تجاویز پیش کی گئیں.قرآن کریم صحت کے ساتھ پڑھانے کے لیے ایسے اساتذہ تیار کئے جائیں جو خود بھی مہارت حاصل کر سکیں اور آگے پڑھانے کی اہلیت بھی رکھتے ہوں اور وقت بھی دے سکتے ہوں.-۲- مجالس انصار اللہ کا جائزہ لیا جائے اور ایسے ماہرین کی فہرست تیار کی جائے جو صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھا سکتے ہوں.تا آئندہ اساتذہ تیار کرنے کے لیے ان کی خدمات سے استفادہ کیا جا سکے.۳- اس غرض کے لیے ربوہ میں ایک کلاس لگائی جائے.جس میں باری باری مجلس سے نمائندگان آئیں جو صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھنا سیکھیں اور واپس جا کر اپنی اپنی جماعت میں کلاسز لگا ئیں.۴.صحت کے ساتھ تلاوت قرآن کریم کو سمجھنا بھی ضروری ہے.اسکے لیے عربی زبان اور اسکے قواعد اور سکھانے کے لیے بھی منصو بہ بنایا جائے.۵.اس غرض کے لیے انسپکٹر ان بھی مقرر کیے جائیں جو مجالس کا سروے کریں اور جائزہ لیں.مجالس میں صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھانے والے استاد جب تیار ہونے شروع ہو جا ئیں تو ان میں سے بعض کو ROVING استاد کے طور پر مجلس به مجلس بھجوا کر صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھانے کا کام -4 لیا جائے.ے.اس کام کی نگرانی کے لیے مجلس انصاراللہ پاکستان میں ایک الگ قیادت برائے تعلیم القرآن قائم کی جائے اور ماتحت مجالس میں بھی نائب زعماء تعلیم القرآن اور منتظمین تعلیم القرآن مقرر کیے جائیں.تلاوت قرآن کریم کی جو کیسٹیں حضور ایدہ اللہ تعالیٰ نے اپنی نگرانی میں تیار کروائی ہیں، وہ مجالس کو مہیا کی جائیں.۹.حضور کے ارشاد کے مطابق مقامی طور پر کمیٹیاں اس غرض کے لیے مقرر کی جائیں.۱۰ - آڈیو.ویڈیو کے آلات کے استعمال سے واقفیت کرائی جائے.مجلس شوری کی متفقہ رائے تھی کہ مجلس عاملہ پاکستان ایک کمیٹی مقرر کر دے.جو ان تجاویز کی روشنی میں حضور کے ارشاد کی تعمیل کے لئے تفصیلی منصوبہ بندی کرے اور اسکی نگرانی کرے.سفارش صدر مجلس شوری کی سفارشات سے اتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیج: حضور نے کا نشان لگایا.دستخط حضورانور ۹۱-۱۲-۲۱ قادیان تجویز نمبر ۲: حضرت خلیفہ المسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے دعوت الی اللہ کا کام مزید توجہ چاہتا ہے.سو فیصد انصار کو کا میاب داعی الی اللہ بنانے کے لیے مجلس شوری لائحہ عمل تجویز کرے.( مجلس انصار اللہ ربوہ) سفارش شوری: مجلس شوری نے اس تجویز کے بارہ میں مندرجہ ذیل لائحہ عمل تجویز کیا.1- دعوت الی اللہ کے بارہ میں حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطبات کی وسیع اشاعت کی جائے.- اراکین انصار اللہ کی علمی استعداد بڑھانے کی کوشش کی جائے.اس غرض کے لیے پمفلٹ شائع کئے -٢

Page 723

۶۹۷ جائیں.رسالہ انصار اللہ میں مضامین لکھے جائیں.خصوصی لیکچر دیئے جائیں.داعیان الی اللہ کی تربیتی کلاسز اور سیمینار منعقد کئے جائیں.۳ - بیعتوں کا انفرادی بجٹ بنانے کی سکیم پر زور دیا جائے.اور وعدہ جات کے بعد مرکزی شعبہ مقامی مجلس کی مدد سے کوشش کرے کہ ہر رکن اپنا بجٹ پورا کرے.- سیرت النبی کے جلسے اور مجالس سوال و جواب چھوٹے پیمانے پر منعقد کی جائیں اور اراکین کو ان مجالس میں اپنے دوستوں کو لانے کی تحریک کی جائے.۵- اراکین کی اپنے ملنے والوں کو زیارت مرکز کے لیے لانے کی تحریک کی جائے.اس ذریعہ سے بھی اراکین کا ایک حصہ دعوت الی اللہ کے کام میں داخل ہو سکتا ہے.-4 حضور کے ارشاد کے مطابق ہر ماہ ایک اجلاس عاملہ دعوت الی اللہ پر خصوصی غور کے لیے بلایا جائے.ے.اس غرض کے لیے نائب ناظمین اور نائب زعماء اصلاح و ارشاد کے ریفریشر کورسز کروائے جائیں.مجلس شوری نے متفقہ طور پر سفارش کی کہ مجوزہ ذرائع / لائحہ عمل کو شامل کرتے ہوئے بیعتوں کا بجٹ اور اس کو پورا کرنے پر زور دیا جائے.سفارش صدر مجلس: شوری کی سفارشات سے اتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح: حضور نے 7 کا نشان لگایا.دستخط حضور انور ۲۱-۱۲-۹۱ قادیان تجویز نمبر ۳ : مجلس انصار اللہ پاکستان ایک گشتی شفاخانہ قائم کرے جو مرکز کے ماحول اور قریبی اضلاع میں طبی خدمات سرانجام دے.( مجلس انصاراللہ ربوہ ) سفارش شوری : اس معاملہ کو مرکزی مجلس انصار اللہ پاکستان کے سپرد کر دیا جائے.وہ اس کا جائزہ لے کر اپنی سفارشات مرتب کرے اور حضور کی خدمت میں منظوری کے لیے پیش کرے.سفارش صدر مجلس: شوری کی سفارشات سے اتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح: حضور نے کا نشان لگایا.دستخط حضور انور ۲۱-۱۲-۹۱ قادیان تجویز نمبر ۴ ( قیادت مال) بجٹ بابت سال ۱۳۷۱ ہش ۱۹۹۲ء سفارش شوری: مجلس شوری نے متفقہ طور پر مجوزہ بجٹ منظور کرنے کی سفارش کی.۴۷۰۰۰۰ ۷۶۱۵۰۰ ۵۶۰۰۰۰......خرچ سائز گرانٹ مقامی مجالس گرانٹ ناظمین اضلاع ۲۰۰۰۰۰۰ ۲۵۰۰۰۰ ۹۰۰۰۰ ۳۰۰۰۰۰ آمد چنده مجلس سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر عطا یا گیسٹ ہاؤس

Page 724

101000 ۲۵۰۰۰۰ ۹۰۰۰۰ ۳۰۰۰۰۰ ۲۵۰۰۰۰ ۲۸۹۰۰۰۰ ریز روا ضافہ جات دوران سال سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر اخراجات گیسٹ ہاؤس سائر ماہنامہ انصار الله میزان ۶۹۸ ۲۵۰۰۰۰ ۲۸۹۰۰۰۰ ماہنامہ انصار الله میزان سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح: "منظور ہے.اللہ مبارک فرمائے.‘ دستخط حضورانور ۹۱.۱۲.۲۱ قادیان ١٩٩٢ء تجویز نمبرا ( قیادت تعلیم ) : سال میں چار کی بجائے صرف دو امتحان لئے جائیں.اس میں زیادہ انصار کے شامل ہونے کے امکانات ہیں.( مجلس انصاراللہ بوریوالہ ضلع وہاڑی ) سفارش شوری مجلس شوری کثرت رائے سے رد کرنے کی سفارش کرتی ہے.سفارش صدر مجلس ز سفارش شوری کو منظور فرمانے کی درخواست ہے فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح: "منظور ہے.“ تجویز نمبر۲ ( قیادت مال) بجٹ مجلس انصار اللہ پاکستان بابت ۱۳۷۲ هش/۱۹۹۳ء سفارش شوری مجلس شوری متفقہ طور پر مجوزہ بجٹ منظور کرنے کی سفارش کرتی ہے.۵۷۵۰۰۰ ۹۲۳۰۰۰ ۶۵۸۰۰۰ ۱۱۷۵۰۰ ۷۶۵۰۰ ۳۰۰۰۰۰ ۳۰۰۰۰۰ ۲۵۸۰۰۰ ۳۳۰۸۰۰۰ خرچ عمله سائز گرانٹ مقامی مجالس گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو اضافه جات دوران سال سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر اخراجات گیسٹ ہاؤس سائر ماہنامہ انصار الله میزان ۲۳۵۰۰۰۰ ۳۰۰۰۰۰ ۳۰۰۰۰۰ ۲۵۸۰۰۰ ۳۳۰۸۰۰۰ آمد چنده مجلس سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر عطایا گیسٹ ہاؤس ماہنامہ انصار الله میزان

Page 725

۶۹۹ سفارش صد ر جلس ز منظور فرمانے کی درخواست ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح: "منظور ہے.‘ دستخط حضور انور ۹۳-۱-۱۴ ١٩٩٣ء تجویز نمبرا: حضرت خلیفة المسح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا مجلس کی ایک ماہانہ رپورٹ پر ارشاد موصول ہوا کہ : نماز باجماعت کا قیام.نماز کا ترجمہ سکھانا اور تلاوت کی عادت ڈالنا.یہ شعبے ابھی مزید توجہ چاہتے ہیں.حضور کے اس ارشاد کی تعمیل میں شوری سے درخواست ہے کہ کوئی مؤثر لائہ عمل تجو یز کرے.سفارش شوری: ۱.اس سلسلہ میں قرآن مجید، احادیث اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلفاء سلسلہ کے ارشادت الفضل اور ماہنامہ انصار اللہ میں شائع کروائے جائیں اور حضور کے خطبات اور خطبات کے اقتباسات ورقہ دو ورقہ کی صورت میں شائع کر کے مجالس کو بھجوائے جائیں.-۲- مجالس اپنے ہاں نمازوں میں حاضری کا جائزہ لیں اور ست احباب کی فہرستیں تیار کریں اور بیداری کے لیے بزرگ انصار کی ڈیوٹی لگائی جائے جو ان کو اور ان کے اہل خانہ کو بیوت الذکر اور مراکز نماز میں ساتھ لانے کی کوشش کریں.- جہاں مراکز نماز کی کمی محسوس ہو.وہاں مقامی نظامِ جماعت کی اجازت سے نئے مراکز نما ز قائم کرنے کی طرف توجہ دی جائے.-۵ ۴ - ماں باپ کو بچوں کو نماز با جماعت کے لئے لانے کی تحریک کی جائے.ماؤں کو بچوں کو نماز کے لئے مسجد یا مرکز نماز میں بھجوانے کی تحریک کی جائے..دورہ کرنے والے وفود حاضری نماز کا جائزہ لیا کریں.اور اس بارے میں نصائح کیا کر ے.سائفین کے نظام کو قائم کیا جائے اور مؤثر بنایا جائے.- جمعہ کے دن نمازوں میں حاضری، نماز جمعہ میں حاضری کے لیے خاص اہتمام کیا جائے اور کوشش کی جائے که مراکز نماز میں اس دن تمام نمازوں میں سو فیصد حاضری ہو.حسب ارشاد مجلس عاملہ کا ایک اجلاس ہر ماہ باقاعدگی سے کیا جائے جو قیام نماز کے لیے وقف ہو جس میں نماز جمعہ اور نمازوں کی حاضری کو زیر غور لایا جائے.۱۰.نماز کا ترجمہ نہ جاننے والوں کی فہرست تیار کی جائے اور انہیں نماز کا ترجمہ جاننے والوں کے سپرد کیا جائے کہ وہ انہیں ترجمہ سکھائیں.

Page 726

بیوت الذکر اور مراکز نماز میں نماز کا ترجمہ سکھانے کی کلاس لگائی جائے نیز اجلاسات کے موقع پر نماز دہرا کر اس کا ترجمہ سنانے کا اہتمام کیا جائے.۱۲- نماز مترجم مہیا کی جائے اور چارٹس کی صورت میں نماز کاترجمہ گھروں میں لگانے کے لئے مہیا کئے جائیں.۱۳ تلاوت کی اہمیت کے بارہ میں احادیث اور ارشادات حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلفاء سلسلہ کے اقتباسات سامنے لائے جائیں.-۱۴ انصار کو گھروں میں صبح کے وقت تلاوت کی عادت ڈال کر عملی نمونہ قائم کرنا چاہیے اور بچوں کو بھی تلاوت کی عادت ڈالیں اور رمضان میں قرآن کریم کا ایک دور اور اس کے علاوہ دوران سال ایک سے زیادہ دور مکمل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے.-10 - ناظرہ قرآن کریم نہ جاننے والوں کا جائزہ تیار کر کے انہیں ناظرہ جاننے والوں کے سپر د کیا جائے.سفارش صدر مجلس: ارتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیج : حضور نے ک کا نشان لگا کر منظوری عطا کی.دستخط حضورانور ۹۳.۱۲.۱ تجویز نمبر ۲ ( قیادت اصلاح وارشاد): حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی عالمی بیعت کے سلسلہ میں ہدایت تھی کہ پہلے تین ماہ نو مبائعین کی تربیت کے لئے مختص کئے جائیں.اس دوران جو کام ہوا ہے اس کو مزید آگے بڑھانے کی ضرورت ہے.مجلس شوری سے لائحہ عمل تجویز کرنے کی درخواست ہے.سفارش شوری: مجالس انصار اللہ حضرت خلیفہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۹ اکتو بر ۱۹۹۳ ء میں دی گئی.حسب ذیل اصولی ہدایات کے تابع ساری مجالس پر وگرام مرتب کریں.(الف) میں ذیلی تنظیموں کو خصوصیت سے متوجہ کرتا ہوں کہ وہ تربیت کے معاملے میں جماعتوں کا ہاتھ بٹائیں.اپنے امراء کو پیشکش کریں.جو حصہ امراء تربیت کے سلسلے میں ان کو سپر د کریں اس میں وہ آگے بڑھ کر شوق سے حصہ لیں اور اپنے اجتماعات میں لا زمانو مبائعین کو ضرور شامل کیا کریں.اور انکی تربیت کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ ان کے اوپر کچھ ذمہ داریوں کے بوجھ ڈالنے شروع کریں جو شروع میں شاید بو جھ لگیں.پھر بہت ہلکے محسوس ہوں گے.اور ان کو نظام کا باقاعدہ حصہ بنائیں.اگر اس طرح انجذاب کا کام کریں گے یعنی جذب کرنے کا انتظام کریں تو دیکھتے دیکھتے یہ ایک صالح خون کی طرح آپ کے پاک وجود کا حصہ بن جائیں گے.“ (ب) پس تربیت کے اس نظام کو اگر پوری طرح عملی جامہ نہیں پہنایا گیا.تو یہ نہ سمجھیں کہ تین مہینے ہو چکے ہیں اب یہ بات آئی گئی ہو گئی.یہ بات اس وقت تک آئی گئی نہیں ہوگی جب تک سب نو مبائعین کی تربیت کا کام اس حد تک پایہ تکمیل کو نہیں پہنچ جاتا کہ وہ با قاعدہ نظام کا حصہ بن جائیں.“ نوٹ : حضور کے خطبہ کا متعلقہ سارا حصہ شوریٰ میں سنا دیا گیا تھا.“ - انصار نو مبائعین کی ہر ضلع کی مجلس وار فہرست مع دیگر کوائف تیار کی جائے.

Page 727

- اگر کسی جگہ مجلس قائم نہیں تو فی الحال قریبی مجلس کے ساتھ ان کا الحاق کیا جائے اور ناظم صاحب ضلع ان کی خصوصی نگرانی کریں.۲- نماز با جماعت اور نماز جمعہ میں ان کی حاضری کا انتظام اور جائزہ لیا جائے.-۵- حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبہ جمعہ بذریعہ ڈش انٹینا میں ان کی حاضری کا با قاعدہ انتظام کیا جائے.- مرکز اور نظامت ضلع کی طرف سے ایسے مقامات اور مجالس کے خصوصی دوروں کا پروگرام بنایا جائے.ے.ان کے لیے کلاسز کا اہتمام کیا جائے جن میں بنیادی دینی معلومات ، نماز ترجمہ سکھانے اور قرآن کریم ناظرہ کی تعلیم اور تلاوت کی عادت ڈالنے کی طرف توجہ دلائی جائے.ان کی نماز جمعہ اور ڈش کے ذریعہ خطبہ جمعہ میں شمولیت کی ہفتہ وار رپورٹ تیار کر کے ماہانہ رپورٹ کے ساتھ بھجوائی جائے.۹ - جماعتی اجلاسات ، اجتماعات اور پروگراموں میں ان کو شامل کیا جائے.۱۰- حسب استطاعت چندہ عام میں حصہ لینے کی تحریک کی جائے.11- پڑھے لکھے احباب کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب پڑھانے کا اہتمام کیا جائے.۱۲- نظارت دعوت الی اللہ کے لائحہ عمل کو بھی مد نظر رکھا جائے.۱۳ - خلافت سے وابستگی اور تعلق کی اہمیت ان پر واضح کی جائے اور حضور کے ساتھ ذاتی رابطہ رکھنے کی تاکید کی جائے.سفارش صدر مجلس: اتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح: حضور نے ، کا نشان لگا کر منظوری عطا کی.دستخط حضور انور۹۳.۱۲.۱ تجویز نمبر ۳ ( قیادت مال ) بجٹ بابت سال ۱۳۷۳ ہش /۱۹۹۴ء مجلس انصار اللہ پاکستان ۶۸۶۳۶۶ ۱۲۵۳۰۰۰ ۸۴۰۰۰۰ ۱۵۰۰۰۰ ۷۰۶۳۴ ۳۷۵۰۰۰ ۳۰۰۰۰۰ خرچ عمله سائز گرانٹ مقامی مجالس گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رواضافہ جات دوران سال سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر اخراجات گیسٹ ہاؤس ۳۰۰۰۰۰۰ ۳۷۵۰۰۰ ۳۰۰۰۰۰ ۳۳۳۰۰۰ سفارش شوری آمد چنده مجلس سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر عطایا گیسٹ ہاؤس ماہنامہ انصار الله

Page 728

۳۳۳۰۰۰ ۴۱۱۸۰۰۰ سائر ماہنامہ انصار الله میزان ۷۰۲ ۴۱۱۸۰۰۰ میزان سفارش صدر مجلس زاتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفۃ اسیح: اللهم زد و بارک.دستخط حضور انور۹۳-۱۲.۱ ١٩٩٤ء تجویز نمبرا ( قیادت تعلیم ): اراکین مجلس انصار اللہ کی مختلف ذہنی اور علمی صلاحیتوں کے مقابل قیادت تعلیم کی طرف سے صرف ایک ہی معیار کا پرچہ سب انصار کے لئے ترتیب دیا جا رہا ہے.جس کی وجہ سے ایک طبقہ کی طرف سے عدم دلچسپی کا اظہار کیا جاتا ہے اس سلسلہ میں مجلس شوری غور کر کے امتحان کے لیے ایسی شکل یا پر چہ کے مختلف معیار تجویز کرے جس سے ہر سطح کے انصار کے لئے دلچسپی پیدا ہو سکے.اور وہ فائدہ اُٹھا سکیں.سفارش شوری نمائندگان نے اس تجویز کے بارہ میں اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ موجودہ طریق کار بہتر ہے.مختلف معیار مقرر کرنے سے بہت سی مشکلات پیدا ہوں گی.جہاں عدم دلچپسی کا تعلق ہے اس کے لئے مطالعہ کتب سلسلہ کی طرف توجہ دلائی جائے.پرچے کو آسان بنایا جائے.اس کی طوالت کم کی جائے.شوری نے کثرت سے اس تجویز کو ر ڈ کرنے کی سفارش کی ہے.سفارش صدر مجلس مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.تجویز نمبر ۲ ( قیادت مال): بجٹ بابت سال ۱۳۷۴ ہش/ ۱۹۹۵ء سفارش شوری مجلس شوری نے مجوزہ بجٹ ( جو درج ذیل ہے ) منظور کرنے کی سفارش کی ہے.۸۴۳۰۰۰ ۱۳۸۰۰۰۰ ۹۵۲۰۰۰ 120.00 ۵۵۰۰۰ ۴۵۰۰۰۰ ۱۱۵۰۰۰ ۳۰۰۰۰۰ ۳۶۲۰۰۰ ۴۶۲۷۰۰۰ خرچ عمله سائر گرانٹ مقامی مجالس گرانٹ ناظمین اضلاع ریز روا ضافہ جات دوران سال سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر اخراجات گیسٹ ہاؤس سائر ماہنامہ انصار الله میزان ۳۴۰۰۰۰۰ ۴۵۰۰۰۰ ۱۱۵۰۰۰ ۳۰۰۰۰۰ ۳۶۲۰۰۰ ۴۶۲۷۰۰۰ آمد چنده مجلس سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر عطا یا گیسٹ ہاؤس ماہنامہ انصار الله میزان

Page 729

۷۰۳ سفارش صدر مجلس شوریٰ کی سفارش سے اتفاق ہے.۱۹۹۵ء تجویز نمبر ( قیادت عمومی): دستور اساسی کے قاعدہ نمبر ۵۵ میں تبدیلی کر کے مجلس عاملہ مقام کے اراکین کی نامزدگی تین سال کی بجائے ایک سال کے لئے کر دی جائے.اس طرح قاعدہ نمبر ۵۵ کی نئی شکل درج ذیل ہوگی.دو مجلس عاملہ مقام کے اراکین کی نامزدگی ایک سال کے لئے ہوگی.“ ب.دستور اساسی کے قاعدہ نمبر 41 میں تبدیلی کر کے مجلس عاملہ حلقہ کے اراکین کی نامزدگی تین سال کی بجائے ایک سال کے لئے کر دی جائے.اس طرح قاعدہ نمبر ۶۱ کی نئی شکل درج ذیل ہوگی.دو مجلس عاملہ حلقہ کے اراکین کی نامزدگی ایک سال کے لیے ہوگی.از زعامت علیاء انصار اللہ سرگودھا) سفارش شوری : شوری نے کثرت رائے سے اس تجویز کورڈ کئے جانے کی سفارش کی ہے.سفارش صدر مجلس بمجلس شوری کی رائے منظور کرنے کی سفارش ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح: منظور ہے.“ دستخط حضور انور ۹۶- حضورانور ۹۶-۱.۲ تجویز نمبر ۲ ( قیادت تربیت ): حضرت خلیفہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ فرموده ۸ ستمبر ۱۹۹۵ء میں اس طرف توجہ دلائی ہے کہ:.(الف) نومبائعین میں قیام نماز کی غرض سے جماعت کا ایک ایسا گر وہ وقف رہے جس کا کام محض قیام صلوۃ ہو.(ب) نئے حالات کے تقاضے ہیں کہ جماعت قیام نماز کی طرف پہلے سے بہت زیادہ توجہ کرے.مجلس شوری سے درخواست ہے کہ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشادات کی روشنی میں قیام نماز کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے لائحہ عمل تجویز کرے.سفارش شوری : ۱- حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد کے مطابق مجالس ہر ماہ مجلس عاملہ کا ایک اجلاس قیام نماز کے بارہ میں لازماً کیا کریں.-۲- مجالس کا جائزہ لیا جائے جہاں مراکز نماز نہیں وہاں جماعتی نظام کے مشورہ اور اجازت سے مراکز نماز قائم کئے جائیں.۳.نمازوں میں ست افراد کو بعض پابند نماز افراد کے ساتھ منسلک کیا جائے جو انہیں پیار و محبت کے ساتھ توجہ دلاتے رہیں اور مساجد میں ساتھ لایا کریں.۴- نومبائعین کی فہرست تیار کر کے انہیں فرداً فرداً ایسے افراد کے سپرد کیا جائے جو اپنے نیک نمونہ اور نیک نصیحت اور محبت کے ذریعہ انہیں نماز با جماعت کا پابند بنا ئیں.۵- نماز جمعہ میں حتی الوسع سو فیصد انصار کے اہل انصار کے اہلِ خانہ کو شامل کرنے کے لئے خصوصی اہتمام کیا جائے.

Page 730

۷۰۴ ۶ - تمام مجالس اور بڑی مجالس کے حلقہ جات میں ایک قیام صلوۃ کمیٹی قائم کی جائے جو قیام نماز کے لئے کوشش کرے.سائقین کے نظام کو فعال بنا کر ان کے ذریعہ قابل توجہ افراد کونماز با جماعت کا پابند بنا ئیں اور یہ کمیٹی ہر مجلس عاملہ کے اجلاس میں اپنی رپورٹ بھی پیش کرے اور نماز با جماعت کے قیام کے سلسلہ میں پیش رفت سے مجلس عاملہ کو آگاہ رکھے.اجلاسات عام میں قیام نماز کو مستقل موضوع کے طور پر بیان کیا جائے اور نماز با جماعت کی تحریک پیدا کرنے کے لئے واقعات ، بزرگوں کے نمونے پیش کئے جائیں.- خطبات جمعہ میں خطیب حضرات سے وقتاً فوقتاً درخواست کی جائے کہ وہ قیام نماز کے بارہ میں خطبات میں توجہ دلائیں.۹ - نومبائعین کو تحریک کی جائے کہ اگر وہ جماعت کے مراکز نماز سے دور ہیں تو گھروں میں نماز با جماعت کا سلسلہ شروع کریں.-1+ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبہ جمعہ فرمودہ ۸ ستمبر ۱۹۹۵ء کے لئے اشاعت کا انتظام کر کے گھر پہنچایا جائے اور اس کے درس کا انتظام کیا جائے.11 - ماہنامہ انصار اللہ میں قیام نماز کے بارہ میں مضامین شائع کئے جائیں.۱۲- قیام نماز کے بارہ میں ضروری اقتباسات اور جملے نمازوں کے سنٹروں اور گھروں میں نمایاں جگہوں پر لکھوا کر آویزاں کئے جائیں.اقوالِ زریں پر مشتمل سٹکر زبھی تیار کئے جائیں.۱۳ وقتا فوقتا مرا کز نماز کا معائنہ کر کے صلوٰۃ کمیٹی صورت حال کا جائزہ لے.۱۴- مجالس میں نماز با جماعت کے لئے مرکز سے بھی وقتاً فوقتاً معائنہ کا انتظام کیا جائے.۱۵- سو فیصد انصار کونماز کا ترجمہ سکھانے کا اہتمام کیا جائے.سفارش صدر مجلس مجلس شوری کی سفارشات منظور کرنے کی سفارش ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح: "منظور ہے.‘ دستخط حضورانور ۹۶.۱.۲ تجویز نمبر ۳ ( قیادت مال): بجٹ بابت سال ۱۳۷۵ ہش / ۱۹۹۶ء سفارش شوری مجلس شوری نے مجوزہ بجٹ ( جو درج ذیل ہے ) منظور کرنے کی سفارش کی ہے.۱۰۶۵۵۰۰ ۱۵۴۴۵۰۰ ۱۱۲۰۰۰۰ ۲۰۰۰۰۰ خرچ عمله سائز گرانٹ مقامی مجالس گرانٹ ناظمین اضلاع ۴۰۰۰۰۰۰ ۵۰۰۰۰۰ ۱۳۰۰۰۰ M.....آمد چنده مجلس سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر عطایا گیسٹ ہاؤس

Page 731

.....۵۰۰۰۰۰ ۱۳۰۰۰۰ ۳۰۰۰۰۰ ۵۲۷۰۰۰ ۵۴۵۷۰۰۰ ۵۴۵۷۰۰۰ ریز روا ضافہ جات دوران سال سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر اخراجات گیسٹ ہاؤس سائر ماہنامہ انصار الله ریزر و انصار الله میزان خرچ ۷۰۵ ۵۲۷۰۰۰ ۵۴۵۷۰۰۰ ماہنامہ انصار الله میزان آمد سفارش صدر مجلس مجلس شوری کی سفارش منظور کرنے کی سفارش ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح: "منظور ہے.اللہ مبارک فرمائے.‘ دستخط حضورانور ۹۶-۱-۲ ١٩٩٦ء تجویز نمبر (ایڈ یشنل قیادت تربیت نو مبائعین ) : حضرت خلیفہ مسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبات اور خطوط میں نو مبائعین کی تربیت پر زور دیا ہے اور اس اہم کام کی طرف جماعت کو متوجہ فرمایا ہے اور اس ضمن میں ہدایات دی ہیں.نو مبائعین کی تربیت کے لئے مندرجہ ذیل لائحہ عمل شورٹی کے سامنے پیش ہے.۱- ہر ماہ یک روزہ تربیتی کلاس ہر زعامت علیاء کی سطح پر منعقد کی جائے جس میں زیادہ سے زیادہ نو مبائعین کو شامل کیا جائے.-1 - ہر تین ماہ بعد ہر ناظم ضلع اپنے ضلع میں کسی موزوں مقام پر ایک ہفت روزہ تربیتی کلاس کا اہتمام کرے جس میں منتخب نو مبائعین کو شامل کیا جائے.جو واپس جا کر دوسروں کو تعلیم وتربیت کی صلاحیت رکھتے ہوں.-۳- ہر زعامت اور ضلع کی سطح پر ماہانہ تربیتی اجلاسوں اور سالانہ تربیتی اجتماعات میں نو مبائعین کو بھی خصوصی طور پر شامل کیا جائے.سفارش شوری : ۱.ہر ماہ یک روزہ تربیتی کلاس ہر زعامت علیاء کی سطح پر منعقد کی جائے جس میں زیادہ سے زیادہ نو مبائعین کو شامل کیا جائے.۲- ہر تین ماہ بعد ہر ناظم ضلع اپنے ضلع کی سطح پر تین سے سات دن تک کی تربیتی کلاس کا اہتمام کرے جس میں منتخب نو مبائعین کو شامل کیا جائے جو واپس جا کر دوسروں کی تعلیم و تربیت کی صلاحیت رکھتے ہوں.-- ہر زعامت اور ضلع کی سطح پر ماہانہ تربیتی اجلاسوں اور تربیتی اجتماعات میں نو مبائعین کو بھی خصوصی طور پر شامل کیا جائے.۴- کلاسز کے ساتھ ساتھ نو مبائعین کی تربیت کے لئے ایسے وفود بھی ترتیب دیئے جائیں جونو مبائعین سے

Page 732

رابطہ کریں اور ساتھ ہی ان کی تعلیم و تربیت کا فریضہ بھی ادا کریں.سفارش صدر مجلس: مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.تجویز نمبر ( قیادت عمومی): مقابلہ حسن کارکردگی کے موقع پر نہ صرف پہلے نمبر پر آنے والی مجلس کو علم انعامی عطاء کیا جائے.بلکہ دوسری مجالس کو جو اس فہرست میں شامل ہوں کو بھی سندات امتیاز عطاء کی جائیں.نیز سندات اوّل، دوم، سوم والی مجالس کو تقسیم اعزازات کے موقع پر ہی دی جانی چاہئیں.( زعامت علیاء مجلس دار احمد فیصل آباد ) سفارش شوری : شوری نے کثرت رائے سے اس تجویز کو منظور کئے جانے کی سفارش کی ہے.یعنی پہلی دس مجالس جن کے ناموں کا اعلان کیا جاتا ہے ، ان کو سندات بھی دی جائیں اور پہلی تین مجالس کو تقسیم اعزازات کے موقع پرسندات دی جائیں.سفارش صدر مجلس مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے تجویز نمبر ۳: دستور اساسی کے قاعدہ نمبر ۱۷ میں مجلس عاملہ علاقہ ضلع کے عہد یداران کو ناظم کے بعد نائب ناظمین کے نام دیے جائیں جیسے کہ نائب ناظم صف دوم.نائب ناظم عمومی ، نائب ناظم تعلیم علی ھذا القیاس.ان نائب ناظمین کے ناموں سے یہ تاثر ملتا ہے گویا ان شعبہ جات کے ناظمین بھی ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہے اس تاثر کو دور کرنے کے لیے مجلس عاملہ علاقہ ضلع کے عہدیدار ان کے لئے مندرجہ ذیل ناموں کی تجویز ہے.(الف) (۱) ناظم اعلیٰ (۲) ناظم صنف دوم (۳) ناظم عمومی (۴) ناظم تعليم على هذا القياس (ب) اسی طرح قاعدہ نمبر ۱۸اب میں نائب زعیم صف دوم کو منتظم صف دوم میں تبدیل کیا جائے.(ج) قاعدہ نمبر ۱۹ میں مجلس عاملہ حلقہ کے وہی نام ہوں.جو قاعدہ نمبر ۱۸ ( ب ) میں مندرجہ بغیر حلقوں کے مقام ہیں.( زعامت علیاء حیات آباد پشاور ) سفارش شوری: شوری نے کثرت رائے سے اس تجویز کو ر ڈ کئے جانے کی سفارش کی ہے.سفارش صدر مجلس: مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.تجویز نمبر ۴ ( قیادت مال): بجٹ بابت سال ۱۳۷۶ ہش / ۱۹۹۷ء سفارش شوری مجلس شوری نے مجوزہ بجٹ ( جو درج ذیل ہے ) منظور کرنے کی سفارش کی ہے.۱۱۵۷۳۵۰ ۱۸۴۶۰۰۰ ۱۳۱۶۰۰۰ ۲۳۵۰۰۰ ۱۴۵۶۵۰ خرچ عمله سائز گرانٹ مقامی مجالس گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو اضافه جات دوران سال ۴۷۰۰۰۰۰ ۲۰۰۰۰۰ ۳۰۰۰۰۰ ۵۸۰۰۰۰ آمد چنده مجلس سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر عطا یا گیسٹ ہاؤس ماہنامہ انصار الله

Page 733

میزان ۶۳۸۰۰۰۰ L•L سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر اخراجات گیسٹ ہاؤس سائر ماہنامہ انصار الله میزان ۲۰۰۰۰۰ ۳۰۰۰۰۰ ۵۸۰۰۰۰ ۶۳۸۰۰۰۰ سفارش صدر مجلس مجلس شوری سے اتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسی : تمام سفارشات منظور ہیں ( بحوالہ خط حضرت خلیفہ امسیح الرابع ۹۶-۱۲-۲۱) ۱۹۹۷ء تجویز نمبر : حضرت خلیفہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ نے اپنے خطبات میں قیام نماز کی طرف خصوصی توجہ دلائی ہے.مجلس شوریٰ سے درخواست ہے کہ اس سلسلہ میں مؤثر لائحہ عمل تجویز کرے.سفارش شوری: ۱- قیام نماز کے بارہ میں حضور ایدہ اللہ تعالیٰ نے خطبات شائع کر کے گھر گھر پہنچائے جائیں.نیز حضور کے خطبات کے اقتباسات رسالہ انصار اللہ میں اور ورقہ دو ورقہ کی صورت میں شائع کر کے مجالس کو مسلسل بھجوائے جاتے رہیں.۲- سائقین کے نظام کو مضبوط کیا جائے اور اس کو قیام نماز کے لیے زیادہ مؤثر بنایا جائے.۳ - جہاں نماز کے سنٹر ز نہیں ہیں.جائزہ لے کر وہاں نظام جماعت کی اجازت سے نماز کے سنٹرز قائم کئے جائیں جو گھروں کے قریب ہوں اور حتی الوسع سنٹرز میں پانچوں نمازوں کا اہتمام ہو.-۴- انصار کو تحریک کی جائے کہ خود نمازوں کی پابندی کریں اور اپنے اہلِ خانہ کی نمازوں کے نگران بن جائیں.اور انصار سے ان کے اہل وعیال کے نمازوں پر کار بند ہونے کی رپورٹ لی جائے.۵- نمازوں کی حاضری کا ریکارڈ رکھا جائے.اور نمازوں میں سست انصار کے ساتھ مناسب دوست مقرر کئے جائیں جو انفرادی رابطہ قائم کر کے پیار محبت سے سمجھا ئیں.۶ - مرکز ضلعی اور مقامی نظام کی طرف سے مجالس میں نماز با جماعت کے لئے معائنہ کا انتظام بھی کیا جائے.جو بیوت الحمد اور مراکز نماز پر حاوی ہو.اور ہر ناصر سر براہ کنبہ سے اس کے اہل وعیال کے بارے میں رپورٹ لی جائے.ے.ہر سہ ماہی میں ایک عشرہ قیام نماز کا اہتمام کیا جائے.نماز جمعہ میں حاضری کے لئے خاص اہتمام کیا جائے.۹ - مقامی عاملہ کے اجلاس میں ست انصار کی فہرست بصیغہ راز پیش ہو اور ان کی بیداری کے لئے مناسب انتظام کئے جائیں.

Page 734

2.1 - 1+ 11- حسب ارشاد حضور مجلس عاملہ کا اجلاس ہر ماہ قیام نماز کے بارہ میں منعقد کیا جائے.۱۱- جہاں تک نماز کا ترجمہ نہ جاننے کا تعلق ہے.جو انصار نماز کا ترجمہ جانتے ہیں ان کو اپنے اہل وعیال کے نماز کا ترجمہ سکھانے کا ذمہ دار بنایا جائے اور جو انصار ترجمہ نماز نہیں جانتے ان کو فرد فر د تر جمہ جاننے والوں کے سپرد کر کے اور کلاسز لگا کر ترجمہ نما ز سکھایا جائے.۱۲ - مرکز سےنماز مترجم مہیا کی جائے اور چارٹس کی صورت میں نماز کاترجمہ گھروں میں لگانے کے لئے مہیا کیا جائے.سفارش صدر مجلس : شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.تجویز نمبر ۲: حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ نے اپنے خطبات مورخہ ۴ جولائی اورا جولائی ۱۹۹۷ء میں ہر فرد کو روزانہ تلاوت قرآن کریم کرنے اور اس کا ترجمہ پڑھنے اور قرآن کریم کا عرفان حاصل کرنے کی طرف توجہ دلائی ہے.مجلس شوری سے درخواست ہے کہ حضور کے اس ارشاد کی تعمیل میں لائحہ عمل تجویز کرے.سفارش شوری : ۱- تلاوت قرآن کریم کی اہمیت کے بارہ میں قرآن کریم کی آیات، احادیث ، ارشادات حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطبہ کے اقتباسات شائع کر کے گھروں میں پہنچائے جائیں.مجالس ناظرہ اور باترجمہ قرآن کریم جاننے والوں کا با قاعدہ جائزہ لیں اور نہ جاننے والوں کی لسٹیں تیار کریں.اور ناظرہ نہ جاننے والوں کو ناظرہ سکھانے کے لئے جاننے والوں کے سپر د کر یں اور جہاں ضرورت ہونا ظرہ قرآن کریم کی کلاسز جاری کی جائیں.-٢ - - اجلاسات عام میں تلاوت قرآن کریم کا ترجمہ سیکھنے کی طرف توجہ دلائی جائے.گھروں میں انصار صبح اونچی آواز سے خود تلاوت کیا کریں اور اپنا عملی نمونہ قائم کریں اور اہل وعیال کو بھی تلقین کریں کہ وہ تلاوت اور ساتھ ترجمہ بھی پڑھیں.۵- مجالس تعلیم القرآن کلاس کا اجراء کریں جس میں صحت تلفظ کے ساتھ ناظرہ اور باترجمہ قرآن کریم پڑھایا جائے.حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کی M.T.A پر ترجمہ القرآن کلاس میں تمام انصار کے مع اہل و عیال با قاعدگی سے -4 شامل ہونے کے لئے مجالس بھر پور کوشش کریں.-۷- مجالس کوشش کریں کہ گھروں میں فیملی ترجمہ قرآن کریم کی کلاسز جاری ہوں.۸- قرآن کریم کی تلاوت اور ترجمہ سیکھنے اور قرآن کریم کا عرفان حاصل کرنے کے بارہ میں سیمینا ر بھی منعقد کئے جائیں.۹ - حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور آپ کے خلفاء کی تفاسیر کے مطالعہ کی طرف توجہ دلائی جائے.مرکز کی طرف سے ترجمہ والے قرآن کریم کو قیمتاً مہیا کرنے کے لئے اہتمام کیا جائے.- 1+ سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.تجویز نمبر ۳: چندہ اشاعت لٹریچر اس وقت کم از کم پانچ روپے ہے.اسے بڑھا کر دس روپے کر دیا جائے.

Page 735

2.9 سفارش شوری شوری کثرت رائے سے سفارش کرتی ہے کہ آئندہ سال ( یکم جنوری ۱۹۹۸ء ) سے چندہ اشاعت لٹریچر ہر ناصر کے لئے کم از کم دس روپے سالا نہ ہو.سفارش صدر مجلس شوریٰ کی سفارش سے اتفاق ہے.تجویز نمبر ۴ : گیسٹ ہاؤس مجلس انصار اللہ پاکستان کے مستقل اخراجات کو پورا کرنے کے لئے چندہ اشاعت کی طرز پر ہر ناصر سے سالانہ چندہ کی صورت میں چندہ گیسٹ ہاؤس بھی لیا جائے.سفارش شوری : شوری نے کثرت رائے سے اس تجویز کو رد کئے جانے کی سفارش کی ہے.سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.تجویز نمبر ۵ ( قیادت مال) : بجٹ آمد و خرچ بابت سال ۱۹۹۸ء سفارش شوری: آمد چنده مجلس سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر عطایا گیسٹ ہاؤس ماہنامہ انصار الله میزان ۵۴۰۰۰۰۰ ۶۶۰۰۰۰ ۲۰۰۰۰۰ ۳۰۰۰۰۰ ۶۱۱۰۰۰ ۷۱۷۱۰۰۰ خرچ عمله سائز گرانٹ مقامی مجالس گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو اضافه جات دوران سال سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر اخراجات گیسٹ ہاؤس سائر ماہنامہ انصار الله میزان ۱۱۵۹۲۰۰ ۲۲۴۴۰۰۰ ۱۵۱۲۰۰۰ ۲۷۰۰۰۰ ۲۱۴۰۰۰ ۶۶۰۰۰۰ ۲۰۰۰۰۰ ۳۰۰۰۰۰ ۶۱۱۰۰۰ 2121••• سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسی : سفارشات منظور ہیں.۹۷۴-۱۲-۱۴ ١٩٩٨ء تجویز نمبر : حسن کارکردگی کے لحاظ سے اول.دوم اور سوم آنے والی مجالس اور ناظمین اضلاع کا اعلان کیا جاتا ہے اور سند خوشنودی دی جاتی ہے.اور مقامی مجالس میں پہلی دس پوزیشن حاصل کرنے والی مجالس کا اعلان بھی کیا جاتا ہے.حسن کارکردگی کے لحاظ سے پہلے دس اضلاع کا اعلان بھی کیا جایا کرے.اس سے مسابقت کی

Page 736

21 • روح پیدا ہوگی اور یہ حوصلہ افزائی بہتر نتائج پیدا کرے گی.(از نظامت ضلع را ولپنڈی ) سفارش شوری: شوری نے کثرت رائے سے اس تجویز کو ر ڈ کئے جانے کی سفارش کی ہے.سفارش صدر مجلس: شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.تجویز نمبر ۲ : " مجالس کے عہدیداران کی تربیت اور انہیں ان کے شعبہ جات کے کام سے متعارف کرانے اور کام کی منصوبہ بندی اور کا ر کر دگی کو منظم طریق سے آگے بڑھانے کے لئے ہر سال مجالس کی سطح پر دو اور ضلعی اور مرکزی سطح پر عہدیداران کا ایک ریفریشر کورس منعقد کیا جائے.اس کے لئے با قاعدہ نصاب مقرر ہو.اس سے بہتر نتائج حاصل ہوسکیں گے.نیز اس ریفریشر کورس کے انعقاد کو علم انعامی اور اضلاع کی حسن کارکردگی کے لئے بھی ایک معیار قرار دیا جائے اور اس کے الگ نمبر ہوں.“ ( از زعامت علیا گلشن احمد کراچی ) سفارش شوری : شوری نے اس تجویز کو درج ذیل ترمیم شدہ صورت میں منظور کئے جانے کی سفارش کی.۱- مجالس کے عہد یداران کی تربیت اور انہیں ان کے شعبہ جات کے کام سے متعارف کرانے اور کام کی منصوبہ بندی اور کا ر کر دگی کو منظم طریق سے آگے بڑھانے کے لئے ان مجالس میں جہاں انصار کی تعداد ہیں یا اس سے زائد ہے ، سال میں کم از کم ایک ریفریشر کورس منعقد کیا جائے.-۲ نیز ضلعی سطح پر بھی جہاں ممکن ہونا ظمین ضلع سال میں ایک دفعہ ایک ریفریشر کورس کا اہتمام کریں جس میں ضلع کی مجالس کے زعماء اور ضلعی عاملہ کے اراکین کی شمولیت لازمی ہو.بڑے اضلاع چاہیں تو ضلع کو دو یا تین حصوں میں تقسیم کر کے ان حصوں کے لئے یہ ریفریشر کورس الگ الگ منعقد کر سکتے ہیں.-1 سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.تجویز نمبر ۳: دستور اساسی کے قاعدہ نمبر ۲۲ میں جز " کا اضافہ کیا جائے جس کے الفاظ یہ تجویز کئے جاتے ہیں.( د ) وہ اسلامی شعائر کی پابندی کرنے والا ہو یعنی داڑھی رکھے.استثنائی حالت میں صدر مجلس سے اجازت لینی ضروری ہوگی.“ ( از زعامت علیا دار الحمد فیصل آباد ) سفارش شوری: شوری نے کثرت رائے سے اس تجویز کی منظوری کی سفارش کی ہے.سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.تجویز نمبر۴ ( قیادت مال): بجٹ بابت سال ۱۳۷۷ ہش / ۱۹۹۹ء سفارش شوری مجلس شوری نے مجوزہ بجٹ ( جو درج ذیل ہے ) منظور کرنے کی سفارش ہے.۱۲۸۸۷۷۱ ۲۶۳۰۰۰۰ خرچ اخراجات خالص عمله سائز ۶۳۰۰۰۰۰ ۷۲۶۰۰۰ آمد محاصل خالص چنده مجلس اجتماع

Page 737

اشاعت لٹریچر محاصل مشروط گیسٹ ہاؤس و بالائی منزل انصار اللہ محاصل صیغہ جات امانتی ماہنامہ انصار الله کل آمد ۲۲۰۰۰۰ 720000 ۸۹۱۶۰۰۰ گرانٹ مقامی مجالس گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رواضافہ جات دوران سال سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر اخراجات مشروط اخراجات گیسٹ ہاؤس و بالائی منزل دفتر انصار الله اخراجات صیغہ جات امانتی ماہنامہ انصار الله کل اخراجات ۱۷۶۴۰۰۰ ۳۱۵۰۰۰ ۷۲۶۰۰۰ ۲۲۰۰۰۰ ۶۷۰۰۰۰ ۸۹۱۶۰۰۰ سفارش صدر مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح: تمام سفارشات منظور ہیں.۹۸.۱۱.۲۷ ١٩٩٩ء تجویز نمبر ( قیادت تربیت ) : قیادت تربیت مجلس انصار اللہ پاکستان کی طرف سے مجالس کو سال میں دو مرتبہ ہفتہ تربیت منانے کی ترغیب دی جاتی ہے.اس کے بہتر نتائج کے لیے تجویز ہے کہ مرکز کی طرف سے ہفتہ تربیت کی تاریخوں کا با قاعدہ تعین کر کے اور پروگرام بنا کر مجالس کو بھجوایا جائے.اس سے خصوصی توجہ پیدا ہو گی.اور یہ پروگرام زیادہ کامیاب ہوں گے.( زعامت علیاء دار الحمد فیصل آباد ) سفارش شوری : منظور ہے.مجلس عاملہ مجلس انصار اللہ پاکستان تاریخوں کی تعین کرے نیز تفصیلی پر وگرام مرتب کر کے مجالس کو بھجوائے.سفارش صدر مجلس مجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح: منظور ہے.۲۱/۱۱/۹۹ تجویز نمبر ۲ ( قیادت مال ) بجٹ آمد و خرچ مجلس انصاراللہ پاکستان بابت سال ۲۰۰۰ء سفارش شوری مجلس شوری نے مجوزہ بجٹ ( جو درج ذیل ہے ) منظور کرنے کی سفارش ہے.

Page 738

آمد محاصل خالص چنده مجلس اجتماع اشاعت لٹریچر محاصل مشروط گیسٹ ہاؤس و بالائی منزل انصار اللہ محاصل صیغہ جات امانتی ماہنامہ انصار الله میزان کل آمد ۷۲۰۰۰۰۰ ۲۵۰۰۰۰ ۱۲۰۰۰۰۰ ۸۶۱۰۰۰ ۱۰۳۱۱۰۰۰ ۷۱۲ اخراجات خالص عمله سائز گرانٹ مقامی مجالس گرانٹ ناظمین اضلاع خرچ ریز روا ضافہ جات دوران سال سفارش صدر مجلس بمجلس شوری کی سفارش سے اتفاق ہے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح: منظور ہے.۲۱/۱۱/۹۹ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر اخراجات مشروط اخراجات گیسٹ ہاؤس و بالائی منزل دفتر انصار الله اخراجات صیغہ جات امانتی ماہنامہ انصار الله کل اخراجات 17.....۳۰۶۰۰۰۰ ۲۰۱۶۰۰۰ ۳۶۰۰۰۰ ۱۶۴۰۰۰ ۲۵۰۰۰۰ ۱۲۰۰۰۰۰ ۸۶۱۰۰۰ ۱۰۳۱۱۰۰۰

Page 739

۷۱۳ دستور اساسی مجلس انصار اللہ کا دستور اسای سید نا حضرت خلیفہ مسیح الثائ کی رہنمائی میں تیار ہوکرحضورانور کی منظوری سے پہلی مرتبہ ۱۲۱ اکتوبر ۱۹۵۷ء سے نافذ ہوا اور اپریل ۱۹۵۹ء میں شائع ہوا.بعد میں وقتاً فوقتاً اس میں جو ترامیم ہوتی رہیں، انہیں دستور اساسی کے آئندہ ایڈیشنز میں شامل کیا جاتا رہا.دستور اساسی کا دوسرا ایڈیشن جولائی ۱۹۶۴ء میں اور تیسرا ایڈیشن مئی ۱۹۷۱ء میں طبع ہوا.مجالس بیرون کی رہنمائی کے لئے دستور اساسی کا انگریزی ترجمہ ۱۹۶۸ء اور ۱۹۶۹ء میں شائع ہوا.دستور اساسی کا چوتھا ایڈیشن اکتوبر ۱۹۷۸ء میں شائع ہوا اور اس میں اس وقت تک کی تمام ترامیم اور اضافہ جات شامل کر لئے گئے.تاریخ دستور اساسی ۱۹۸۲ء تا ۱۹۸۹ء تشکیل دستور کمیٹی پس منظر.اغراض و مقاصد مجلس شوری ۱۹۸۱ء میں مجلس رجوعہ ضلع جھنگ کی طرف سے حسب ذیل تجویز پیش ہوئی.دستور اساسی میں بعض سقم اور تضاد معلوم ہوتے ہیں جن کو دور کرنے کے لئے تجویز ہے کہ مجلس شوریٰ انصار اللہ ماہرین دستور سازی اور اردو دان حضرات کی ایک کمیٹی قائم کرے جو دستور اساسی کو از سر نو تر تیب دے کر مجلس عاملہ مرکزیہ میں پیش کرے.“ بحث کے دوران حضرت مرزا عبد الحق صاحب رکن خصوصی عاملہ مرکزیہ نے تجویز کے الفاظ کو زیادہ موزوں شکل دینے کی تجویز پیش کی جسے شوری نے منظور کیا اور تجویز کے الفاظ یوں قرار پائے : دستو را ساسی پر دوبارہ تفصیلی غور کرنے کے لئے ایک کمیٹی مقرر کی جائے تا اگر اس میں کوئی سقم یا اشکال ہوں تو ان کو ڈور کیا جا سکے.کمیٹی یہ رپورٹ مجلس عاملہ مرکز یہ میں چھ ماہ کے اندر پیش کرے اور مجلس عاملہ مرکز یہ اس پر غور کرنے کے بعد حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں بغرض منظوری پیش کرے.“ اس موقع پر مکرم ڈاکٹر صاحبزادہ مرزا منور احمد صاحب رکن خصوصی عاملہ مرکزیہ کی پیش کردہ رائے پر مجلس شوری نے مزید فیصلہ کیا کہ :

Page 740

۷۱۴ صدر محترم خود مناسب اور موزوں افراد پر مشتمل ایک کمیٹی مقرر فرما دیں.اس کمیٹی کے ممبران کی تعداد کے بارہ میں بھی فیصلہ صدر مجلس کی صوابدید پر منحصر ہوگا.“ تمام ابتدائی مراحل طے کرنے کے بعد صدر محترم نے انہیں اراکین پر مشتمل دستور کمیٹی قائم فرمائی جس کے اجلاسات اور سفارشات کی مفصل رپورٹ تاریخ مجلس انصار اللہ جلد دوم میں آچکی ہے.اس کا پہلا اجلاس ۲۵ دسمبر ۱۹۸۱ء کو منعقد ہوا.دستور کمیٹی کا آخری اجلاس مورخہ ۲۷ مئی ۱۹۸۲ ء بش رات آٹھ بجے گیسٹ ہاؤس انصار اللہ مرکز یہ میں منعقد کیا گیا جس میں شریک اراکین دستور کمیٹی نے مجوزہ دستور اساسی کو متفقہ طور پر آخری شکل دی اور اپنے اپنے دستخط ثبت کر کے صدر محترم کی خدمت میں پیش کر دیا.دستور کمیٹی کے پہلے اجلاس اور آخری اجلاس کے درمیانی عرصہ یعنی پانچ ماہ کے دوران مجموعی طور پر ستاون گھنٹے تک کمیٹی کے اجلاسات ( در کنگ سیشن ) منعقد ہوئے.اس سارے عرصہ کے دوران اراکین نے نہایت ذمہ داری اور پورے انہاک ، توجہ اور محنت کے ساتھ اس اہم فریضہ کو سر انجام دیا.رپورٹ دستور کمیٹی کے خصوصی نکات ۱- مجوزہ دستور اساسی میں قاعدہ نمبروں کی ترتیب نو قائم کی گئی اور قواعد میں تسلسل قائم رکھنے کے لئے مختلف عنوانات اور عہدوں سے متعلق تمام قواعد یک جا کر دیئے گئے.۲- جہاں زبان کے لحاظ سے ستم یا ابہام محسوس ہوا، اسے دُور کرنے کی کوشش کی گئی.بعض قواعد میں حک واضافہ کیا گیا.کمیٹی نے کوشش کی کہ ممکن حد تک دستور اساسی میں کم از کم تبدیلی کی جائے البتہ بدلتے ہوئے حالات کے تقاضوں سے مطابقت پیدا کرنے کے لئے کچھ نئے قواعد اور چند ایک بنیادی تبدیلیوں کی سفارش کی گئی.۳.رپورٹ میں دو کالم بنائے گئے.پہلے کالم میں مجوزہ دستور اساسی کے قواعد درج کئے گئے.ان قواعد کے سامنے دوسرے کالم میں موجود دستور اساسی کے متعلقہ قواعد کا حوالہ نمبر درج کیا گیا نیز حسب ضرورت وضاحتی نوٹ بھی درج کر دیا گیا تا موازنہ و مقابلہ میں آسانی رہے.۴.مجوزہ دستور اساسی کے آغاز میں عنوانات کی فہرست بھی تیار کی گئی.کمیٹی کی تجویز تھی کہ یہ فہرست بھی دستور کے ساتھ شائع کی جائے تا متعلقہ قواعد کی طرف فوری راہنمائی ممکن ہو.موجودہ دستور اساسی میں بنیادی تبدیلیوں اور نئے قواعد کو ایک چارٹ کی شکل میں درج کر دیا گیا جس سے ان سفارشات کی نوعیت سمجھنے اور موازنہ کرنے میں سہولت پیدا ہوگئی.-۵ مجوزہ دستور کے قابل ذکر قواعد مجوزہ دستور اساسی میں بنیادی تبدیلیاں کرتے ہوئے جو نئے قواعد تجویز کئے گئے ، ان کا مختصر اذکر کیا جاتا ہے.۱- مجالس عاملہ مرکز بیہ، ملک ، علاقہ ضلع ، مقام وحلقہ میں آڈیٹر کا عہدہ شامل کیا گیا.

Page 741

۷۱۵ -۲ تمام مجالس عاملہ میں قلمی دوستی کے شعبہ کا اضافہ کیا گیا.-۳- تمام مجالس عاملہ میں صف دوم کی عمر کی تشریح کر دی گئی.-۴- قواعد بابت مجلس عاملہ ملک و علاقہ میں سے علاقہ کا لفظ حذف کر کے انہیں صرف ملکی عہدیداران کے لئے تجویز کیا گیا.۵- مجالس عاملہ علاقہ اور ضلع کے قواعد کو یکجا کرتے ہوئے تجویز کیا گیا کہ علاقہ کا سر براہ ناظم اعلیٰ کی بجائے ناظم علاقہ اور دوسرے عہد یدار معتمد کی بجائے مہتم کہلائیں.-7 کوئی نام منظوری کے لئے صدر مجلس کو بھجواتے وقت انتخابی اجلاس کی پوری کا رروائی ساتھ بھجوائی جانی ضروری قرار دی گئی.V- ے.ناظم علاقہ ضلع کا تقر را نتخاب کی بجائے بذریعہ نامزدگی از صدر مجلس تجویز کیا گیا.ناظم علاقہ ضلع اور ان کے مجالس عاملہ کی نامزدگی تین سال کی بجائے ایک سال تجویز کی گئی.۹.اس سے قبل زعیم اعلیٰ / زعیم اپنے عہدہ کے اعتبار سے مجلس شوریٰ کے رکن تھے اور وہ مجلس متعلقہ کے لئے مقرر کردہ تعداد میں شامل نہ تھے.کمیٹی نے تجویز کیا کہ انہیں مقرر کردہ تعداد میں شامل کیا جائے.مجلس شوری کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنے اختیارات جزوی یا کلی طور پر سب کمیٹی یا افراد کو عارضی طور پر -11 -۱۴ تفویض کر دے.۱۱- استطاعت نہ رکھنے والے اراکین کا چندہ معاف یا کم کرنے سے متعلق صدر مجلس کا اختیار قواعد میں شامل کیا گیا.۱۲- نائب صدر ان کے فرائض و اختیارات دستور اساسی میں شامل کئے گئے.۱۳ - نائب صدر ملک کے فرائض و اختیارات کے متعلق آٹھ قواعد ترتیب دیئے گئے.ناظم علاقہ اضلع پر فرض قرار دیا گیا کہ وہ اپنی مجالس میں مرکزی ہدایات کی تعمیل کرائیں.۱۵ مجلس عاملہ علاقہ اضلع / مقام / حلقہ کو عہدیداران بالا کے تجویز کردہ ذرائع اصلاح کے نفاذ کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا.۱۶.دستور اساسی کے قواعد میں ترمیم، تنسیخ یا تبدیلی کرانے کے لئے ضروری قرار دیا گیا کہ مجوزہ تجویز میں وضاحت سے دستو را ساسی کے قاعدہ کا ذکر ہو.۱۷ تجویز کیا گیا کہ کسی عہدیدار کے پاس ایک سے زائد عہدے ہونے کی صورت میں رائے شماری کے وقت اُس کا ایک ہی ووٹ شمار ہو.مجلس کے چندہ جات ( مجلس ، سالانہ اجتماع، اشاعت لٹریچر ) کی شرح کا تعین مجلس شوری کر چکی تھی ، - اسے دستور اساسی کا حصہ بنا دیا گیا نیز اس میں تغیر و تبدل کا اختیار مجلس شوری کو دیا گیا.۱۹ مجلس انصار اللہ کے وصول شدہ چندوں کی تقسیم کی شرح ( حصہ مرکز ، حصہ مجالس مقامی وغیرہ) دستور میں -19 شامل کرنے کی تجویز دی گئی.

Page 742

صدر محترم حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب نے دستور اساسی کے متعلق یہ رپورٹ حضرت خلیفہ امسیح الثالث کی خدمت میں آخری منظوری کے لئے بھجوائی.حضرت خلیفتہ امسیح الثالث مئی ۱۹۸۲ء کے اواخر میں اسلام آباد تشریف لے گئے اور وہاں پر قیام کے دوران ہی چند روز صاحب فراش رہ کر ۸ جون ۱۹۸۲ ء کو رحلت فرما گئے.( إِنَّا لِلهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَجِعُوْنَ ) ۱۰ جون ۱۹۸۲ء کو حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب منصب خلافت کے عہدہ جلیلہ پر فائز ہوئے.اُس وقت دستور اساسی کے متعلق متذکرہ بالا سفارشات حضرت خلیفہ امسیح الرابع” کی خدمت میں پیش ہوئیں.۱۸ جون ۱۹۸۲ء کو حضور نے یہ سفارشات اس نوٹ کے ساتھ مجلس مرکز یہ کو واپس بھجوا ئیں.عمومی طور پر تسلی بخش ہے.مجلس عاملہ میں پیش کر کے آخری منظوری کیلئے پیش کریں.لیکن اگر کوئی تبدیلیاں ایسی ہوں کہ مجلس شوریٰ انصار اللہ میں ان کا پیش کرنا مناسب سمجھا جائے تو ان کے بارے میں الگ وضاحت کر دی جائے.“ چنانچہ حضور اقدس کی ہدایت کے مطابق مجلس عاملہ مرکزیہ نے فوری طور پر اپنے چار اجلاسات منعقده ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ جون ۱۹۸۲ء) میں اس مسودہ پر غور کیا.مجلس عاملہ نے بالعموم کمیٹی کی رپورٹ سے اتفاق کیا لیکن بعض جگہ پر تبدیلی بھی کی اور بالآخر ۱۷ جولائی ۱۹۸۲ء کو حضرت خلیفتہ امسیح الرابع کی خدمت میں پیش کرتے ہوئے اس رائے کا اظہار کیا کہ نئے دستور کو مجلس شوریٰ میں پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے.مجلس نے یکم جنوری ۱۹۸۳ء سے اس دستور کے نفاذ کی سفارش کی.حضرت خلیفہ اسیح الرابع نے بعض قواعد پر ریمارکس دیتے ہوئے مجوزہ دستور اساسی واپس بھجوا دیا.مجلس عاملہ نے حضور کے ارشادات کی روشنی میں سفارشات مرتب کر کے دوبارہ حضور کی خدمت میں منظوری کے لئے بھجوائیں.متعلقہ قواعد پر سفارشات اور حضور کے فیصلہ جات درج کئے جاتے ہیں : مجوزہ قاعدہ نمبر ۲۱: علاقہ ضلع مجلس عاملہ علاقہ ضلع مندرجہ ذیل عہدیداروں پر مشتمل ہوگی.(۱) ناظم (۲) نائب ناظم (۳) نائب ناظم صف دوم (۴) مهتهم عمومی (۵) مهتم تعليم..ارشاد حضور انور: مہتم مجلس خدام الاحمدیہ مرکزیہ کے احترام کے پیش نظر کوئی نئی اصطلاح تجویز کریں.“ سفارش مرکزی عاملہ مہتمم کی بجائے نائب ناظم کی اصطلاح استعمال کی جائے.مثلاً نائب ناظم عمومی.نائب ناظم تعلیم وغیرہ.فیصلہ حضرت خلیفہ اسح : حضور نے 7 کا نشان لگا کر منظوری عطا فرمائی.مجوزہ قاعدہ نمبر ۳۶ : کوئی نام منظوری کے لئے صدر مجلس کو بھجواتے وقت انتخابی اجلاس کی پوری کا رروائی ساتھ بھیجوانی ضروری ہوگی.ارشاد حضور انور : " تمام پیش کردہ نام ، مجوز ، مؤید اور حاصل کردہ ووٹ

Page 743

212 سفارش مرکزی عاملہ کوئی نام منظوری کے لئے صدر مجلس کو بھجواتے وقت انتخابی اجلاس کی پوری کا رروائی تمام پیش کردہ نام، مجوز مؤید اور حاصل کردہ ووٹ ) ساتھ بھجوانی ضروری ہوگی.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح: حضور نے کا نشان لگا کر منظوری عطا فرمائی.مجوزه قاعدہ نمبر ۸۶ مجلس شوری کو اختیار ہو گا کہ وہ اپنے اختیارات جزوی یا کلی طور پر کسی سب کمیٹی یا افراد کو عارضی طور پر تفویض کر دے.ارشاد حضور انور : ایسی کمیٹیوں کی رپورٹ آخری منظوری کے لئے مجلس شوری یا خلیفہ وقت کے پاس پیش ہوگی.“ سفارش مرکزی عاملہ مجلس شوری کو اختیار ہو گا کہ وہ اپنے اختیارات جزوی یا کلی طور پر کسی سب کمیٹی یا افراد کو عارضی طور پر تفویض کر دے.ایسی کمیٹیوں کی رپورٹ آخری منظوری کے لئے مجلس شوری یا خلیفہ وقت کے پاس پیش ہوگی.ر فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح: حضور نے ✓ کا نشان لگا کر منظوری عطا فرمائی.مجوزہ قاعدہ نمبر ۲۲۸: مجلس انصاراللہ کے چندوں کی شرح حسب ذیل ہوگی.(۱) چنده مجلس: کل آمد پر ایک فیصد (۲) چندہ سالانہ اجتماع : ماہوار آمد کا ڈیڑھ فیصد سالانہ (۳) چندہ اشاعت لٹریچر : کم از کم ایک روپیہ سالانہ فی رکن 66 ارشاد حضور انور : ( ہنگامی تحریکات کے سوا ) صرف اتنا کیوں نہ رہنے دیا جائے کہ جملہ چندوں کی شرح مقرر کرنے کا اختیار مجلس شوری کو ہو گا.“ سفارش مرکزی عاملہ مجلس انصار اللہ کے مستقل چندوں کی شرح مقرر کرنے کا اختیار مجلس شوریٰ انصار اللہ کو ہوگا.اسی طرح مجلس انصار اللہ کے وصول شدہ چندوں کے حصص کی تقسیم کا فیصلہ بھی مجلس شوریٰ انصار اللہ کرے گی.فیصلہ حضرت خلیفہ ای: حضور نے کا نشان لگا کر منظوری عطا فرمائی.نیز اس قاعدہ کے آخر میں یہ ایزادی فرمائی کہ جس کی منظوری خلیفہ اسیح دیں گے.مجوزہ قاعدہ نمبر ۲۲۹: مجلس انصار اللہ کے وصول شدہ چندوں کی تقسیم حسب ذیل طریق پر ہوگی.66.پاکستان میں : چندہ مجلس : حصہ مرکز ۶۷ فیصد حصہ ناظمین علاقہ واضلاع ۵ فیصد.حصہ مقامی مجلس ۲۸ فیصد چندہ سالانہ اجتماع اور چندہ اشاعت لٹریچر سو فیصد مرکز میں بھجوایا جائے گا.ممالک بیرون میں : چندہ مجلس : حصہ مرکز ۲۰ فیصد.حصہ ملک ۵۰ فیصد.حصہ مقامی ۳۰ فیصد چندہ سالانہ اجتماع: حصہ مرکز ۱۰ فیصد حصہ ملک ۹۰ فیصد چندہ اشاعت لٹریچر : حصہ سو فیصد

Page 744

ZIA ارشاد حضور انور : ۲۲۹ سے متعلق فیصلہ ۲۲۸ کے بارہ میں فیصلہ پر منحصر ہوگا.“ سفارش مرکزی عاملہ: قاعدہ نمبر ۲۲۸ پر سفارش کی روشنی میں مجوزہ قاعدہ نمبر ۲۲ حذف کر دیا جائے.فیصلہ حضرت خلیفہ اسیح: حضور نے کا نشان لگا کر منظوری عطا فرمائی.سفارشات کی منظوری دیتے ہوئے ۲۷ / جولائی ۱۹۸۲ ء کو حضور انور نے دستور اساسی کے قواعد نمبر ۴۲ و ۴۶ کی مجوزہ شکل بصورت قاعدہ نمبر ۷۳ مجلس شوری ۸۲ء میں پیش کرنے کا ارشا د فر مایا.اس قاعدہ کی رُو سے تجویز کیا گیا تھا کہ مجلس شوری کے لئے نمائندگان مجالس کی مقرر کردہ تعداد میں زعیم اعلیٰ / زعیم بھی شامل ہوں گے.مذکورہ قاعدہ شوریٰ ۸۲ء میں پیش کیا گیا تو مجلس شوری نے بھاری اکثریت سے سفارش کی کہ زعیم اعلیٰ/ زعیم مجلس حسب سابق اپنے عہدہ کے اعتبار سے مجلس شوری کے رکن ہوں اور انہیں مجلس متعلقہ کے لئے مقرر کردہ تعداد میں شامل نہ کیا جائے.یہ سفارش حضور انور کی خدمت میں پیش کر کے منظوری حاصل کی گئی.نظر ثانی شدہ دستور حضور کی منظوری سے یکم جنوری ۱۹۸۳ء سے نافذ ہوا اور مئی ۱۹۸۳ء میں طبع ہوا.یہ مجلس انصار اللہ مرکزیہ کے دستور اساسی کا پانچواں ایڈیشن تھا.دیگر ترامیم ۱۹۸۶ء میں سیدنا حضرت خلیفتہ المسح الرابع " نے ایک کمیٹی قائم فرمائی جس کے ذمہ یہ کام لگایا گیا کہ گذشتہ چند سالوں سے بیرونِ پاکستان بعض ممالک میں مبلغ انچارج ( جو بلحاظ عہدہ انصار اللہ کے نائب صدر ملک بھی ہوتے تھے ) امیر ملک نہیں رہے بلکہ دوسرے احباب کو امیر مقرر کیا گیا ہے.اس لئے کمیٹی غور کر کے یہ رپورٹ پیش کرے کہ امیر اور مبلغ انچارج میں سے کس کو ملکی ذیلی تنظیموں کا نائب صدر مقرر کیا جائے.یا کوئی اور صورت اختیار کی جائے.اس کمیٹی کی رپورٹ پیش ہونے پر حضور نے نائب صدر ملک کا عہدہ مجالس انصاراللہ بیرون سے ختم کرنے کی منظوری عطا فرمائی.اس طرح قواعد نمبر ۱۷۱ تا ۱۷۸ جو نائب صدر ملک کے فرائض و اختیارات کے بارہ میں تھے مکمل طور پر ختم کر دیئے گئے اور دیگر قواعد جن میں نائب صدر ملک کا ذکر تھا ( مثلا قاعدہ نمبر ۲۴ بابت شوری ) ، ۳۷، ( بابت عمومی قواعد تقرر عہدیداران) ۵۴ ( بابت تقرری اراکین مجلس عامله ملک) ، ۱۸۲ بابت اختیارات ناظم اعلی ملک ) ۱۹۴ ( بابت اختیارات ناظم علاقہ ضلع ) ۲۰۲ ( بابت اختیارات زعیم اعلی )، ۲۱۰ ( بابت اختیارات زعیم مقام حلقہ ) سے نائب صدر ملک کے الفاظ حذف کر دیے گئے.قیادت عمومی مجلس مرکز یہ کی تجویز پر مجلس شوری ۱۹۸۷ء نے سفارش کی کہ دستور اساسی میں جن قواعد میں خلیفہ وقت کا ذکر ہے وہاں بیشتر قواعد میں الفاظ حضرت خلیفۃ اصیح استعمال کئے گئے ہیں.سوائے قاعدہ نمبر ۸۶ اور قاعدہ نمبر ۲۲۸ کے، جن میں خلیفہ وقت اور خلیفہ اسیح کے الفاظ آئے ہیں لہذا ان دونوں قواعد میں ترمیم کر کے حضرت خلیفہ اسیح “ کے الفاظ لکھے جاویں.نیز قاعدہ نمبر ۸۶ میں مرقوم تھا کہ ”مجلس شوری کو اختیار ہو گا کہ وہ اپنے اختیارات جزوی یا کلی طور پر

Page 745

واء کسی سب کمیٹی یا افراد کو عارضی طور پر تفویض کر دے.ایسی سب کمیٹیوں کی رپورٹ آخری منظوری کے لئے مجلس شوری یا خلیفہ وقت کے پاس پیش ہوگی.اس سے تاثر ملتا تھا کہ مجلس شوری از خود آخری منظوری دینے کی مجاز ہے.اس ابہام کو دور کرنے کے لئے قیادت عمومی نے تجویز کیا کہ اس قاعدہ کو ایسی سب کمیٹیوں کی رپورٹ آخری منظوری کے لئے مجلس شوری کے توسط سے یا براہ راست حضرت خلیفتہ المسیح کے پاس پیش ہوگی.“ کے الفاظ میں بدل دیا جائے.مجلس شوری (۱۹۸۷ء) نے اس تبدیلی کے حق میں مشورہ دیا.چنانچہ مذکورہ سفارشات حضرت خلیفہ مسیح الرابع کی منظوری سے دستور کا حصہ قرار پائیں.ان تمام ترامیم کو دستور اساسی کے چھٹے ایڈیشن میں شامل کر لیا گیا جو اپریل ۱۹۸۹ء میں طبع ہوا.تاریخ دستور اساسی ۱۹۹۰ء تا ۱۹۹۹ء ۳ نومبر ۱۹۸۹ء کے خطبہ جمعہ کے دوران حضرت خلیفتہ امسیح الرابع " نے اعلان فرمایا کہ آئندہ سے تمام ممالک کی ذیلی مجالس کے اسی طرح صدران ہوں گے جس طرح پاکستان کی ذیلی مجالس کے صدران ہیں.اور وہ اسی طرح براہ راست خلیفہ وقت کو اپنی 66 رپورٹس بھجوائیں گے جس طرح پاکستان کے صدران اپنی رپورٹس بھجواتے ہیں.“ اس انقلابی فیصلہ کے بعد مجلس انصار اللہ مرکز یہ کا دائرہ کار پاکستان تک محدود ہو گیا.مکرم وکیل اعلیٰ صاحب تحریک جدید نے حسب ہدایت حضور انور دستور اساسی ( بزبان انگریزی ) جاری کیا جو پاکستان و بیرون پاکستان ہر ملک کو اس ہدایت کے ساتھ بھجوایا کہ وہ اسے اپنے ہاں فوری طور پر نافذ کر دیں اور اگر کوئی مجلس اپنے ملکی حالات کے مد نظر کوئی ترمیم چاہتی ہے تو بتوسط مجلس شوری سید نا حضرت خلیفہ اسیح سے مطلوبہ تبدیلی کی منظوری حاصل کر لے.مجلس انصار اللہ پاکستان نے حضور کے خدمت میں اپنے حالات کے لحاظ سے بعض تبدیلیوں کی سفارش کی جو حضور انور نے بعض ترمیمات کے بعد منظور فرما لیں.یہ سب تبدیلیاں ۱۹۹۴ء میں شائع ہونے والے ساتویں ایڈیشن میں شامل کر لی گئیں.اس طرح دستور اساسی کو ملکی تنظیم کے قواعد کے مطابق ڈھال دیا گیا.مندرجہ ذیل ترامیم حضورانور نے منظور فرمائیں: قاعدہ نمبر ۵: اس دستور کا نفاذ حضرت خلیفہ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی منظوری کے بعد نومبر ۱۹۸۹ء سے ہو چکا ہے.قاعدہ نمبرے: سلسلہ عالیہ احمدیہ کا مرکز ہی ہمیشہ اس مجلس کا مرکز ہوگا.ترمیم: پاکستان میں سلسلہ عالیہ احمدیہ کا مرکز ہی ہمیشہ اس مجلس کا مرکز ہوگا قاعدہ نمبر1: (الف) سے عالمگیر اور (ب) سے مرکزیہ کا لفظ حذف کیا گیا.قاعدہ نمبر ۱۲: مجلس عامه عالمگیر: حذف

Page 746

۷۲۰ قاعدہ نمبر ۱۳: مجلس عامه ملک قاعدہ نمبر ۱۸: مجلس عامه پاکستان قاعدہ نمبر ۲۰ : مجلس عامله ملک قاعدہ نمبر ۲۴: اراکین مجلس شوریٰ انصار اللہ میں سے بھی مجلس عاملہ مرکز یہ کومجلس عاملہ ملک کے الفاظ میں تبدیل کیا گیا اور ناظمین اعلیٰ ملک اور صحابہ کرام کا لفظ حذف کر دیا گیا.قاعدہ نمبر ۳۹ ( انتخاب صدر): مجلس عالمگیر کو مجلس عامہ ملک میں تبدیل کر دیا گیا.قاعدہ نمبر ۴۰ ( انتخاب صدر) مجلس عامله مرکز یه کو مجلس عاملہ ملک میں تبدیل کر دیا گیا.قاعدہ نمبر ۴۴ : سابقہ صدر مجلس کے لئے مرکز سلسلہ عالیہ احمدیہ میں رہائش ضروری ہوگی.تبدیلی: پاکستان کے صدر مجلس کا انتخاب مجلس انصار اللہ ربوہ کے اراکین میں سے ہوگا.سوائے اس کے کہ کسی دوسری مجلس کا مبر منتخب ہو اور منظوری سے پہلے اس بات کی یقین دہانی کروائے کہ وہ بلا تاخیر اپنی رہائش ربوہ منتقل کر لے گا.قاعدہ نمبر ۴۸ ( اراکین مجلس عاملہ مرکزیہ ) مجلس عاملہ مرکزیہ کو مجلس عاملہ پاکستان میں تبدیل کر دیا گیا.قاعده ۴۹ تا ۵۴: بابت ناظم اعلی ملک واراکین مجلس عاملہ ملک.حذف کر دئیے گئے.قاعدہ نمبر ۷۴ ( فرائض و اختیارات مجالس): مجلس عاملہ مرکزیہ کو مجلس عاملہ ملک میں تبدیل کر دیا گیا.قاعدہ نمبر ۷۵ ( فرائض و اختیارات مجالس ) مجلس عالمگیر کو مجلس عاملہ پاکستان میں تبدیل کر دیا گیا.قاعدہ نمبر ۷۶ ( فرائض و اختیارات مجالس مجلس عالمگیر کو مجلس عامہ پاکستان اور مجلس عاملہ مرکز یہ کو دد مجلس عاملہ ملک میں تبدیل کر دیا گیا.قاعدہ نمبر۷۷، ۷۸ (فرائض و اختیارات مجالس ) مجلس عالمگیر سے مجلس انصاراللہ عامہ پاکستان“ قاعدہ نمبر ۷۹ ( مجلس شوریٰ انصار الله : « مجلس عامہ عالمگیر کی مجلس عامہ پاکستان میں تبدیل کر دیا گیا.قواعد نمبر ۸۶، ۸۷) فرائض مجلس عامہ ملک ): حذف کر دیے گئے.قواعد نمبر۹۶،۹۵،۹۴، ۹۸،۹۷، ۱۰۱،۱۰۰،۹۹ ۱۰۲ ۱۰۳ ۱۰۴ ۱۰۵: مجلس عاملہ مرکزیہ کو مجلس عاملہ پاکستان، مجلس عالمگیر کو مجلس عامہ پاکستان «مجلس شوریٰ انصار اللہ کو مجلس شوریٰ انصار اللہ پاکستان“ قاعدہ نمبر ۱۰۳: مجلس عاملہ مرکزیہ کو اختیار ہو گا کہ خاص حالات میں صدر مجلس سے منظوری حاصل کر کے مجلس شوریٰ کے فیصلوں کو دوبارہ مجلس شوری میں پیش کئے بغیر تبدیل یا منسوخ کر دے.تاہم دستور اساسی میں کسی ترمیم ، تنسیخ یا تبدیلی پر قاعدہ نمبر ۷۸ حاوی ہوگا.تبدیل شده : مجلس عاملہ پاکستان کو اختیار ہو گا کہ خاص حالات میں صدر مجلس سے منظوری حاصل کر کے مجلس شوری کے فیصلوں کو دوبارہ مجلس شوری میں پیش کئے بغیر تبدیل یا منسوخ کرنے کی سفارش حضرت خلیفہ المسیح کی خدمت میں پیش کرے."

Page 747

۷۲۱ قاعدہ نمبر ۱۰۶ تا ۱۱ : ( بابت اختیارات مجلس عاملہ ملک کو حذف کر دیا گیا ) قواعد ۱۶۸،۱۷۸،۱۶۶،۱۵۴،۱۳۰،۱۲۶،۱۲۳،۱۲۱،۱۱۸،۱۱۶،۱۱۳: مجلس عاملہ مرکزیہ کو مجلس عاملہ پاکستان“ میں تبدیل کر دیا گیا.قاعدہ نمبر ۱۳۴ ( فرائض صدر ): صدر مجلس کو اختیار ہو گا کہ خاص حالات میں وہ کسی مجلس یا عہد یدار کو ایک معین عرصہ کے لئے حق انتخاب یا نا مزدگی سے محروم کر کے متعلقہ عہد یداران کو خود نا مزد کر دیں.تبدیل شدہ: صدر مجلس کو اختیار ہو گا کہ خاص حالات میں حضرت خلیفہ اسیح سے اجازت حاصل کر کے کسی مجلس یا عہد یدار کو ایک معین عرصہ کے لئے حق انتخاب یا نامزدگی سے محروم کر کے متعلقہ عہد یداران کو خود نا مزد کر دیں.اسی طرح خصوصی حالات میں وہ کسی مجلس کے ختم کئے جانے کی سفارش حضرت خلیفتہ اسی کی خدمت میں پیش کر دیں.قاعدہ نمبر ۱۳۸: صدر مجلس کو حق حاصل ہو گا کہ وہ کسی بھی معاملہ کے متعلق کسی مجلس کی کثرت رائے کے فیصلے کو رد کردے.تبدیل شده: صدر مجلس کو حق حاصل ہوگا کہ وہ کسی بھی معاملہ کے متعلق مجلس کی کثرت رائے کے فیصلے کو رد کر د ہے.، مجلس عاملہ پاکستان کا فیصلہ رڈ کئے جانے کی صورت میں انہیں اس معاملہ کی آخری منظوری حضرت خلیفۃ المسیح سے حاصل کرنی ہوگی.قاعدہ ۱۳۹: صدرمجلس کو اختیار ہو گا کہ ہنگامی ضرورتوں میں ماتحت مجالس کو اراکین سے معین رقوم بطور ہنگامی چندہ جمع کرنے کی اجازت دے.تبدیل شدہ: صدر مجلس کو اختیار ہو گا کہ ہنگامی ضرورتوں میں ماتحت مجالس کو اراکین سے معین رقوم بطور ہنگامی چندہ جمع کرنے کی اجازت دے مگر یہ اجازت اس امر سے مشروط ہو گی کہ صدر مجلس خود ہنگامی ضروریات پوری کرنے کی خاطر معین اپیل کی خلیفہ وقت سے پہلے اجازت لے چکا ہو اور صدر مجلس کی جاری کردہ اجازت خلیفہ وقت کی طرف سے دی گئی کل اجازت کی حد سے تجاوز نہیں کرے گی.نئے قواعد صدر مجلس کے فیصلہ کے خلاف کوئی اپیل نہیں کی جاسکتی لیکن یہ معاملہ حضرت خلیفہ المسیح کی خدمت ا میں بغرض اطلاع پیش کیا جاسکتا ہے.د مجلس بر ما اپنی کارکردگی کی رپورٹ حضرت خلیفہ مسیح کی خدمت میں ارسال کریں گے.صدر مجلس کو کسی ماتحت عہد یدار کا قائمقام مقرر کرنے کا اختیار ہوگا.( دستور اساسی طبع ہفتم قواعد نمبر ۱۲۵،۱۲۳) قاعدہ نمبر۱۷۰ تا ۱۷۷: ناظم اعلیٰ ملک کے فرائض سے متعلق قواعد نمبر۱۷۰ تا۱۷۷ حذف کر دئیے گئے.قاعدہ نمبر ۲۰۲: فرائض و اختیارات دیگر عہدیداران میں سے ملک کا لفظ حذف کر دیا گیا.

Page 748

۷۲۲ قاعدہ نمبر ۲۱ ( قواعد عاملہ ) : بیرونی ممالک سے متعلق الفاظ حذف کر دئیے گئے.قاعدہ نمبر ۲۱۸: اس میں سے مندرجہ ذیل لفظ حذف کر دئیے گئے.تاہم بیرونی ممالک میں جماعتی رسید بکوں پر ہی مجلس انصار اللہ کے چندہ جات وصول کئے جائیں گے.“ ۱۹۹۷ء میں سیدنا حضرت خلیفہ المسیح الرابع نے تمام ذیلی تنظیموں کے عہد یداران کی میعاد تقرر میں یکسانیت پیدا فرماتے ہوئے دو سال کی مدت مقرر فرمائی.حضور انور کے اس ارشاد پر مکرم ناظر صاحب اعلی صدرانجمن احمد یہ پاکستان کے خط نمبر ۸۸۷ مؤرخہ ۲/ نومبر ۱۹۹۷ء کے مطابق دستور اساسی انصار اللہ کے متعلقہ قواعد میں تبدیلی کر دی گئی اور قواعد نمبر ۵۵،۵۲،۳۹، ۱۱،۵۸ اور ۱۱۵ میں صدر مجلس ، زعیم اعلیٰ ، زعیم مقام وحلقہ ،مجلس عاملہ مقام و حلقہ کی میعاد خدمت تین سال کی بجائے دوسال ہوگئی.مجلس شوری ۱۹۹۸ ء نے قاعدہ نمبر ۲۲ میں تقرر عہدیداران کی شرائط میں جزو کا اضافہ کرنے کی سفارش کی کہ وہ اسلامی شعار کی پابندی کرنے والا ہو یعنی داڑھی رکھے.استثنائی حالت میں صدر مجلس سے اجازت لینی ضروری ہوگی.سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع نے یہ سفارش منظور فرمالی.دسمبر ۱۹۹۹ء تک جو ترامیم ہوئیں انہیں دستور اساسی کے آٹھویں ایڈیشن میں شامل کر لیا گیا جو جنوری ۲۰۰۰ ء میں اشاعت پذیر ہوا.دستور اساسی کی طباعت پہلے مجلس انصار اللہ مرکز یہ اور بعد میں مجلس انصار اللہ پاکستان کی طرف سے دستور اساسی کے درج ذیل کل آٹھ ایڈیشن طبع ہوئے ہیں.طبع اوّل اپریل ۱۹۵۹ء طبع دوم جولائی ۱۹۶۴ء طبع سوم مئی ۱۹۷۱ء طبع چهارم اکتوبر ۱۹۷۸ء طبع پنجم مئی ۱۹۸۳ء طبع ششم اپریل ۱۹۸۹ء طبع ہفتم ١٩٩٤ء طبع ہشتم جنوری ۲۰۰۰ء نوٹ : دسمبر ۱۹۸۹ء میں سیدنا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع کے ارشاد پر مکرم وکیل اعلیٰ صاحب تحریک جدید کی طرف سے انگریزی میں دستور اساسی جاری کیا گیا.

Page 749

۷۲۳ تعلیمی پروگرام اور امتحانات شعبہ تعلیم مجلس انصار اللہ کا بنیادی مقصد اراکین مجلس کو علم ومعرفت کے حصول کی ترغیب دلانا اور دینی تعلیم کے حصول کے لئے کوشاں رکھنا ہے.اس ضمن میں سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی درج ذیل پیش خبری کو بالخصوص سامنے رکھتے ہوئے انصار کے علمی معیار کو بلند سے بلند تر کرنے کی کوشش میں لگے رہنا اس شعبہ کا تقاضا ہے.حضور نے فرمایا: خدا تعالیٰ نے مجھے بار بار خبر دی ہے کہ وہ مجھے بہت عظمت دے گا اور میری محبت دلوں میں بٹھائے گا اور میرے سلسلہ کو تمام زمین میں پھیلائے گا اور سب فرقوں پر میرے فرقہ کو غالب کرے گا اور میرے فرقہ کے لوگ اس قدر علم اور معرفت میں کمال حاصل کریں گے کہ اپنی سچائی کے نور اور اپنے دلائل اور نشانوں کے رُو سے سب کا منہ بند کر دیں گے اور ہر ایک قوم اس چشمہ سے پانی پئے گی اور یہ سلسلہ زور سے بڑھے گا اور پھولے گا یہاں تک کہ زمین پر محیط ہو جاوے گا.وا کرے اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے قیادت تعلیم کے تحت مجالس مقامی میں مندرجہ ذیل مضامین کی تدریس، تعلیم اور درسوں کا اہتمام کیا جاتا رہا:.نماز با ترجمه قرآن کریم ناظرہ ، ترجمه و مطالب قرآن، حدیث ، کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلفاء، دیگر دینی کتب عربی زبان ، دیگر ملکی و غیر ملکی زبانیں سیکھنا وغیرہ درس و تدریس کے اس سلسلہ کے لئے لائبریریوں کا قیام کیا جاتا رہا، تعلیمی کلاسز منعقد کی جاتی رہیں.علمی مقابلے کروائے جاتے رہے.ماہانہ اجلاسات اور بعض خصوصی جلسوں و اجتماعات میں تعلیمی پروگراموں پر عمل کیا جا تا رہا.نیز انصار کے لئے دینی نصاب مقرر کر کے امتحانات لئے جاتے رہے.تین اقدام مختلف سالوں میں انصار کے دینی مطالعہ کے لئے بطور نصاب قرآن مجید کے معین کردہ حصے، کتب احادیث مبارکہ، کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام، کتب خلفائے سلسلہ اور دینی معلومات کا بنیادی نصاب ( شائع کردہ از مجلس انصار اللہ ) مقرر کئے جاتے رہے.اس سلسلہ میں ۱۹۸۷ء سے تین اقدام کے تحت

Page 750

۷۲۴ مجالس انصار اللہ کی رہنمائی اس طرح کی جاتی رہی.پہلا قدم حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب جو قرآن مجید اور حدیث کی حقیقی تفسیر ہیں، زیادہ سے زیادہ تعداد میں ہر احمدی گھر میں موجود ہونی چاہئیں.ہر احمدی گھر میں موجود کتب کی فہرست تیار کرائی جائے.ہر ناصر کو معتین طور پر معلوم ہونا چاہئے کہ ان کے پاس روحانی خزائن کی کتنی اور کون کونسی کتب موجود ہیں؟ اور یہ موجود کتب کتنے عرصہ تک زیر مطالعہ رہ سکتی ہیں؟ دوسرا قدم ہر ناصر نے دوسرا قدم یہ اٹھانا ہے کہ ان کے گھر کے تمام افرادان کتب کا مطالعہ کریں.اس سلسلہ میں سربراہ کنبہ سب افراد کنبہ کی سہولت کو پیش نظر رکھ کر دن میں ایک وقت مقرر کر لیں اور اُس وقت اپنے اپنے گھر میں ان کتب کا درس دیا جائے اور کوشش کی جائے کہ بتدریج ہر گھر میں درس کی صورت میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کا دور شروع ہو جائے.جس میں سب اہلِ خانہ شامل ہوں.تیسرا قدم اس سلسلہ میں تیسرا قدم اجتماعی تعلیمی پروگرام ہے.مرکز کی طرف سے مقررہ نصاب میں شامل کتب کی تدریس تعلیم اور کلاسز کا اہتمام کیا جائے اور مقررہ امتحانات میں جملہ انصار کو شامل کرنے کی کوشش کی جائے.ماہوار مطالعہ کتب ۱۹۸۵ء میں ماہوار مطالعہ کتب کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا اور انصار کو مندرجہ ذیل پروگرام دیا گیا: ششماہی اول تفسیر کبیر از حضرت مصلح موعود جلد اوّل ( تفسیر سورۃ الفاتحہ، سورة البقرة - رکوع ۱تا۹) جنوری، فروری: صفحه ۱ تا ۱۳۴ اپریل: صفحه ۲۳۶ تا ۳۲۱ جون: صفحه ۴۲۷ تا ۵۴۸ مارچ : صفحه ۱۳۵ تا ۲۳۵ مئی: صفحه ۳۲۲ تا ۴۲۶ ششماہی دوم تفسیر کبیر از حضرت مصلح موعود جلد دوم ( تفسیر سورۃ البقرۃ.رکوع ۱۰ تا آخر ) جولائی : صفحه ۱ تا ۱۰۵ ستمبر: صفحه ۲۰۶ تا ۳۲۳ نومبر : صفحه ۲۲۴ تا ۵۴۰ اگست : صفحه ۱۰۶ تا ۲۰۵ اکتوبر: صفحه ۳۲۴ تا ۴۲۳ دسمبر : صفحه ۵۴۱ تا ۶۶۰ ۱۹۸۶ء جنوری، فروری: «مسیح ہندوستان میں مارچ : ”سبز اشتہار“ اپریل: ”نشان آسمانی مئی، جون: «کشتی نوح

Page 751

۷۲۵ جولائی اگست: لیکچر سیالکوٹ“ ستمبر اکتوبر : دلیکچر لودھیانه نومبر، دسمبر : «فتح اسلام ۱۹۸۷ء جنوری: لیکچر لا ہور“ مارچ: "سبز اشتہار مئی: ” توضیح مرام جولائی: لیکچر لودھیانہ فروری: نشان آسمانی اپریل: ”اسلام المعروف لیکچر سیالکوٹ“ جون : مسیح ہندوستان میں“ اگست : "راز حقیقت ستمبر : "سراج الدین عیسائی کے چار سوالوں کا جواب“ اکتوبر : " آسمانی فیصلہ دسمبر : ”پیغام صلح نومبر : ”ضرورت الامام نوٹ : ان میں سے حسب پروگرام فروری میں جنوری کی مقررہ کتاب ” لیکچر لاہور مئی میں اپریل کی مقررہ کتاب لیکچر سیالکوٹ، اگست میں جولائی کی مقررہ کتاب لیکچر لودھیانہ اور نومبر میں اکتوبر کی مقررہ کتاب آسمانی فیصلہ کا امتحان مرکزی طور پر لیا گیا.۱۹۸۸ء جنوری: آسمانی فیصلہ مارچ: ”نشان آسمانی فروری: دافع البلاء اپریل: فتح اسلام مئی: ” توضیح مرام جون : تحفه غزنویه جولائی: ”ضرورت الامام اگست: «دلیکچر سیالکوٹ“ ستمبر: "تحفہ قیصریه اکتوبر: "چشمه سیحی نومبر : مسیح ہندوستان میں“ دسمبر : "حقيقة المهدی" نوٹ: جنوری، اپریل، جولائی اور اکتوبر کی مقررہ کتب کا مرکزی امتحان لیا گیا.۱۹۸۹ء جنوری: «کشتی نوح فروری: دلیکچر سیالکوٹ“ مارچ : ”ضرورت الامام ( مرکزی امتحان اوّل کے نصاب میں شامل کی گئی ) اپریل: آسمانی فیصلہ مئی تحفہ قیصریه جون : چشمه سیحی (مرکزی امتحان دوم کے نصاب میں شامل کی گئی ) جولائی: لیکچر لاہور اگست : "نشان آسمانی ستمبر: "تحفه غزنویه ( مرکزی امتحان سوم کے نصاب میں شامل کی گئی ) اکتوبر : دافع البلاء" دسمبر : "پیغام صلح نومبر: فتح اسلام

Page 752

مرکزی امتحانات ۷۲۶ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا منشاء مبارک یہ تھا کہ جماعت کے دوست دینی علوم میں دسترس حاصل کریں اور پھر ان کے امتحان بھی ہوں تا کہ معلوم ہو سکے کہ وہ صحیح رنگ میں علم حاصل کر چکے ہیں یا نہیں؟ چنانچہ حضور فرماتے ہیں: چونکہ یہ ضروری سمجھا گیا ہے کہ ہماری اس جماعت میں کم از کم ایک سو آدمی ایسا اہل فضل اور اہل کمال ہو کہ اس سلسلہ اور اس دعوی کے متعلق جو نشان اور دلائل اور براہین قویہ قطعیہ خدا تعالیٰ نے ظاہر فرمائے ہیں ان سب کا اس کو علم ہو....پس ان تمام امور کے لئے یہ قرار پایا ہے کہ اپنی جماعت کے تمام لائق اور اہل علم اور زیرک اور دانشمند لوگوں کو اس طرف توجہ دی جائے کہ وہ ۲۴ دسمبر ۱۹۰۱ ء تک کتابوں کو دیکھ کر اس امتحان کے لئے تیار ہو جائیں.تعطیلوں پر قادیان پہنچ کر امور متذکرہ بالا میں تحریری امتحان دیں“.(۲) اس سلسلہ میں بعد میں حضور نے فرمایا: دسمبر کے آخر میں جو احباب کے واسطے امتحان تجویز ہوا ہے.اس کو لوگ معمولی بات خیال نہ کریں اور کوئی اسے معمولی غذر سے نہ ٹال دے.یہ ایک بڑی عظیم الشان بات ہے.اور چاہئے کہ لوگ اس کے واسطے خاص طور پر اس کی تیاری میں لگ جاویں“.(۳) نیز حضور نے فرمایا: ”ہماری جماعت کو علم دین میں تفقہ پیدا کرنا چاہئے....ہمارا مطلب یہ ہے کہ وہ آیات قرآنی و احادیث نبوی اور ہمارے کلام میں تدبر کریں ، قرآنی معارف و حقائق سے آگاہ ہوں.اگر کوئی مخالف ان پر اعتراض کرے تو وہ اُسے کافی جواب دے سکیں.ایک دفعہ جو امتحان لینے کی تجویز کی گئی تھی ، بہت ضروری تھی.اس کا ضرور بند وبست ہونا چاہئے“.﴿۴﴾ ان اغراض سے مجلس انصار اللہ میں دینی امتحانات کا سلسلہ اس طرح جاری رہا کہ ۱۹۷۹ ء اور ۱۹۸۰ء میں امتحان کے لئے انصار کے دو معیار رکھے گئے تھے.دیگر کتب کے علاوہ معیا راول میں ترجمہ قرآن کریم کا امتحان شامل تھا اور معیار دوم میں ترجمہ کی بجائے قرآن مجید ناظرہ یا قاعدہ میسر نا القرآن رکھا گیا تھا.۱۹۷۹ء سے ۱۹۸۱ء تک چار امتحانات سالانہ تھے.۱۹۸۲ء سے ۱۹۸۶ ء تک تین امتحانات لئے جاتے رہے.۱۹۸۷ء و ۱۹۸۸ء میں اجتماعی پروگرام میں انصار کے مطالعہ کے لئے ہر ماہ ایک کتاب حضرت مسیح موعود علیہ السلام مقرر کی گئی.ماہوار مطالعہ والی کتب میں سے ہر تین ماہ بعد ایک مقررہ کتاب کا مرکزی طور پر تحریری امتحان منعقد ہوتا رہا.اس طرح سال میں چار عدد یک کتابی اور دوششما ہی مجموعی امتحان لئے گئے جن کا

Page 753

۷۲۷ نصاب ترجمه قرآن کریم ، حدیث شریف ، ایک بڑی کتاب حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور بنیادی نصاب شائع کردہ مجلس انصار اللہ پر مشتمل تھا.۱۹۸۹ء میں امتحانات میں یہ تبدیلی کی گئی کہ دو کی بجائے تین مجموعی مرکزی امتحانات منعقد ہونے قرار پائے اور ماہوار مطالعہ والی کتب میں سے ایک مقررہ کتاب مرکزی مجموعی امتحان میں شامل کی گئی.۱۹۹۰ ء سے دوبارہ چار امتحانات سالانہ جاری کر دیئے گئے جن کا سلسلہ اب تک جاری ہے.ان امتحانات کے نصاب میں کتابوں کا انتخاب بعض اوقات اہم اغراض کے تحت کیا جا تا رہا.مثلاً نشان کسوف و خسوف (۱۸۹۴ء) کی مناسبت سے اس ذکر پر مشتمل کتاب " نورالحق ۱۹۹۴ء کے نصاب میں شامل کی گئی اور ۱۸۹۶ء کے لیکچر اسلامی اصول کی فلاسفی کی یاد میں ۱۹۹۶ء میں یہ کتاب امتحان میں رکھی گئی وغیرہ.۱۹۸۷ء سے پرچہ جات میں اتنی فیصد نمبر لینے والے انصار کو خصوصی گریڈ دیا جاتا ہے اور انہیں سند امتیاز سے بھی نوازا جاتا ہے.تفصیلی کوائف امتحانات انصار اللہ ہر سال امتحانات انصار اللہ کے نصاب، شامل ہونے والے اراکین کی تعدادا اور امتیاز حاصل کرنے والے انصار کے اسماء پر مشتمل تفصیلی کوائف پیش ہیں : ۱۹۸۲ء سه ماهی اول تعداد : ۱۱۸۵ نصاب (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر ۲۲ ربع سوم (۲) کتاب اسلامی اصول کی فلاسفی صفحہ ا تا صفحہ ۶۸ (۳) چالیس جواہر پارے حدیث نمبرا تا نمبر ۱۰ اول : سلطان احمد صاحب پیر کوئی ربوہ سوم : قریشی عبداللطیف صاحب مصطفی پارک اوکاڑہ دوم: غلام رسول اعوان صاحب ڈیرہ غازی خان سہ ماہی دوم تعداد : ۱۲۸۳ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۲ ربع چهارم (۲) کتاب اسلامی اصول کی فلاسفی صفحہ ۶۹ تا صفحه ۱۵۰ (۳) چالیس جواہر پارے حدیث نمبر۱۱ تا نمبر ۲۴ اول: محمد خلیل قریشی صاحب سکھیکی ضلع گوجرانوالہ دوم: عبدالسمیع حسنی صاحب دار الرحمت شرقی ربوہ سوم : اخوند فیاض احمد صاحب لاہور چھاؤنی سه ماهی سوم تعداد: ۱۲۳۷ نصاب: (۱) ترجمہ قرآن کریم پاره نمبر ۲۳ ربع اول و دوم (۲) چالیس جواہر پارے حدیث نمبر ۲۵ تا نمبر ۴۰ (۳) اسلامی اصول کی فلاسفی صفحه ۱۵۰ تا آخر

Page 754

۷۲۸ اول: مرزا نذیرحسین صاحب دارالصدر شمالی ربوه دوم مرزا غلام احمد صاحب دار الصدر ربوہ سوم : شیخ شریف احمد صاحب ملیر کینٹ کراچی ١٩٨٣ء سہ ماہی اوّل تعداد : ۲۰۳۸ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پاره نمبر ۲۳ ربع سوم و چهارم (۲) کتاب کشتی نوح صفحه ا تا صفحه ۵۰ (۳) بنیادی معلومات صفحه ا تا صفحه ۶۳ اول: قریشی نورالحق تنویر صاحب دار الرحمت شرقی ربوہ دوم : صاحبزادہ عبدالسلام صاحب ایبٹ آباد سوم : چوہدری نعمت اللہ صاحب حیدر آباد سه ماهی دوم تعداد : ۱۵۶۴ نصاب: (۱) ترجمه و قرآن کریم پارہ نمبر ۲۴ ربع اول (۲) کتاب کشتی نوح صفحه ۵۱ تا صفحه ۸۱ (۳) بنیادی معلومات صفحه ۶۴ تا صفحه ۱۱۶ اول : پروفیسر بشارت الرحمان صاحب ربوہ دوم: صاحبزادہ مرزا حنیف احمد صاحب ربوہ سوم : ماسٹر محمد نواز صاحب ابڑو لاڑکانہ سہ ماہی سوم تعداد : ۱۱۹۸ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۲۴ ربع دوم (۲) کشتی نوح صفحه ۲ ۸ تا آخر (۳) کتاب بنیادی نصاب صفحہ نمبر ۱۱۷ تا آخر اول : پروفیسرمحمد سلطان اکبر صاحب بہاولپور دوم : مولوی بشیر احمد صاحب قادیانی.احمد نگر ربوہ سوم : ملک لطیف احمد سرور صاحب.شیخو پورہ ۱۹۸۴ء سه ما ہی اول تعداد: ۱۳۶۶ نصاب (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۲۴ ربع سوم و چهارم (۲) کتاب انفاخ قدسیه صفحه تا صفحه۵۰ (۳) بنیادی نصاب از صفحه ا تا صفحه ۷۳ ( نیا ایڈیشن ) ، بنیادی نصاب از صفحه ا تا صفحه ۸۱ ( پرانا ایڈیشن) اول: محمد ابراہیم شاد صاحب چک نمبر ۱۱۷ چھور دوم : ملک ظہوراحمد صاحب محمد علی سوسائٹی کراچی سوم : اللہ بخش صاحب S.P/1 ضلع اوکاڑہ سه ماهی دوم تعداد : ۱۲۸۲ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۲۵ ربع اوّل (۲) کتاب انفاخ قدسه صفحه ۵۱ تا صفحه ۹۸ (۳) بنیادی نصاب صفحه ۷۴ تا صفحه ۱۳۲ ( نیا ایڈیشن ) ، بنیادی نصاب از صفحه ۸۲ تا صفحه ۱۳۹ پرانا ایڈیشن

Page 755

۷۲۹ اوّل: عبدالعزیز باجوہ صاحب دار الصدرر بوه دوم : چوہدری محمد حسین گل صاحب اوکاڑہ سوم : ڈاکٹر احمد حسن چیمہ صاحب گجرات سہ ماہی سوم تعداد: ۱۴۳۸ نصاب: (۱) ترجمه ، قرآن کریم پاره نمبر ۲۵ ربع دوم (۲) کتاب انفاخ قدسیه صفحه ۹۹ تا صفحه ۱۴۴ (۳) بنیادی نصاب صفحه ۱۳۳ تا صفحه ۲۲۳ ( نیا ایڈیشن ) ، بنیادی نصاب صفحه ۱۴۰ تا آخر (پرانا ایڈیشن ) اول: ملک محمد یوسف سلیم صاحب دارا النصر غربی ربوہ دوم را نا فضل کریم صاحب راولپنڈی سوم : شیخ عبدالرشید صاحب کوئٹہ ۱۹۸۵ء سه ما ہی اول تعداد : ۱۳۸۴ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پاره نمبر ۲۵ ربع سوم و چهارم (۲) کتاب نظام نوصفحه ا تا صفحه۵۰ (۳) بنیادی نصاب صفحه ا تا صفحه ۷۳ اول: بشیر احمد طاہر صاحب اسلام آباد سوم : شیخ عبد الماجد صاحب روہڑی ضلع سکھر دوم : افتخاراحمد صاحب مصری شاہ لاہور سه ماهی دوم تعداد : ۱۳۶۷ نصاب: (۱) ترجمه ، قرآن کریم پارہ نمبر ۲۶ ربع اول (۲) کتاب نظام نوصفحه ۵۱ تا صفحه ۹۵ (۳) بنیادی نصاب صفحه ۷۴ تا صفحه ۱۳۲ اول: ملک محمد سلیم صاحب دار العلوم غربی ربوہ دوم : شفیق احمد صاحب بھٹہ شاہدہ ٹاؤن لاہور سوم : عبدالرحمان صاحب سیالکوٹ سه ماهی سوم تعداد : ۱۶۴۹ نصاب (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۲۶ (۲) کتاب نظام نوصفحه ۹۶ تا صفحه ۱۳۲ (۳) بنیادی نصاب صفحه ۱۳۳ تا صفحه ۲۲۲ ١٩٨٦ء سہ ماہی اول تعداد : ۱۸۵۴ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۲۶ ربع سوم چهارم (۲) اسلامی اصول کی فلاسفی.پہلا تہائی حصہ (۳) اسلام کا اقتصادی نظام.پہلا تہائی حصہ (۴) بنیادی نصاب.پہلا تہائی حصہ اول: محمد ابراہیم شاد صاحب چک ۱۷ اچھور ضلع شیخو پور دوم : میاں عبدالقیوم صاحب کوئٹہ

Page 756

سوم میاں حبیب اللہ صاحب لاہور سه ماهی دوم تعداد : ۱۶۵۶ نصاب: (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر ۲۷ ربع اول دوم (۲) اسلامی اصول کی فلاسفی.دوسرا تہائی حصہ (۳) اسلام کا اقتصادی نظام.دوسرا تہائی حصہ (۴) بنیادی نصاب.دوسرا تہائی حصہ اول: سلطان احمد صاحب پیر کوئی ربوہ سوم : محمد منظور احمد خان صاحب مغلپورہ لاہور سہ ماہی سوم دوم : عبدالمجید ناصر صاحب عزیز آباد کراچی تعداد : ۱۲۵۲ نصاب (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۲۷ ربع سوم (۲) اسلامی اصول کی فلاسفی.تیسرا تہائی حصہ (۳) اسلام کا اقتصادی نظام.تیسرا تہائی حصہ (۴) بنیادی نظام.تیسرا تہائی حصہ اوّل: ارشا د احمد شکیب صاحب جیکب آباد دوم : مولانا رشید احمد چغتائی صاحب ربوہ سوم : اختر علی صاحب چک ۲۴ ضلع سانگھڑ سندھ ١٩٨٧ء تعداد : ۱۴۰۶ خصوصی گریڈ : ۲۵ مجموعی امتحان اول منعقده ۱۹ جون ۸۷ء نصاب: (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر ۲۷ ربع چهارم پارہ نمبر ۲۸ ربع اوّل (۲) کتاب کشتی نوح نصف اوّل (۳) بنیادی نصاب - نصف اوّل اوّل: حکیم محمد اسلم صاحب مظفر پورہ سیالکوٹ دوم : ڈاکٹر احمد حسن چیمہ صاحب ریلوے روڈ گجرات سوم : خوشی محمد صاحب را ما کپور تھلوی اوکاڑہ مرکزی مجموعی امتحان دوم تعداد : ۱۰۰۷ خصوصی گریڈ : ۱۶ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۲۸ ربع دوم وسوم (۲) کشتی نوح نصف آخر (۳) بنیادی نصاب نصف آخر اول: محمد ابراہیم شاد صاحب چک نمبر ۱۷ اچھور دوم : ڈاکٹر مورانی شاراحمد صاحب راٹھور نوکوٹ سوم : مرز الطیف احمد صاحب گوجرہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ سہ ماہی امتحانات نصاب: (۱) کتاب لیکچر لاہور ۶ فروری ۱۹۸۷ء ۱۴۰۲ ۱۰۳۷ ۱۳۵۷ 211 (۲) کتاب لیکچر سیالکوٹ (۳) کتاب لیکچر لدھیانہ (۴) کشف الغطاء یکم مئی ۱۹۸۷ء ۷ اگست ۱۹۸۷ء ۶ نومبر ۱۹۸۷ء

Page 757

۷۳۱ اوّل: سید عزیز حسین شاہ صاحب نصیرہ ضلع گجرات :دوم : میاں محمد لطیف صاحب گوجرہ ضلع ٹوبہ سوم : غلام علی صاحب دارالعلوم غربی ربوہ ١٩٨٨ء مجموعی مرکزی امتحان اوّل تعداد ۱۲۵۲ خصوصی گریڈ :۳۰ نصاب (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر ۲۸ ربع چهارم پارہ نمبر ۲۹ ربع اول (۲) کتاب انفاخ قدسیہ نصف حصہ اوّل (۳) بنیادی نصاب مکمل اوّل : محمد عبداللہ قریشی صاحب ربوہ دوم : ڈاکٹر چوہدری احمد حسن چیمہ صاحب گجرات سوم : ڈاکٹر مورانی شار احمد صاحب راٹھور نوکوٹ ضلع تھر پارکر مجموعی مرکزی امتحان دوم تعداد : ۱۵۶۵ خصوصی گریڈ : ۳۵ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۲۹ ربع دوم وسوم (۲) انفاخ قدسیه نصف آخر (۳) بنیادی نصاب مجموعی اول : بشیر احمد طاہر صاحب اسلام آباد دوم : چوہدری مبارک مصلح الدین احمد صاحب ربوہ سه ماهی سوم تعداد : ۱۱۹۷ سوم : صوفی بشارت الرحمن صاحب ربوہ نصاب (۱) امتحان از کتاب آسمانی فیصله منعقدہ فروری (۲) فتح اسلام منعقدہ مئی (۳) "ضرورة الامام منعقدہ اگست (۴) چشمه مسیحی“ منعقدہ نومبر ( نتائج کا ریکارڈ نہیں مل سکا ) ١٩٨٩ء مجموعی مرکزی امتحان اوّل تعداد: ۱۷۴۹ خصوصی گریڈ : ۳۹ نصاب (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۲۹ ربع چهارم پارہ نمبر ۳۰ ربع اول (۲) کتاب ضرورت الامام مکمل (۳) کتاب بنیادی نصاب مکمل اول : چوہدری خوشی محمد کپور تھلوی صاحب اوکاڑہ دوم : شیخ منیر الدین احمد صاحب گلشن اقبال کراچی سوم مرزا منظور احمد بیگ صاحب سمن آباد، فیصل آباد مجموعی مرکزی امتحان دوم تعداد: ۱۸۹۳ نصاب: (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر ۳۰ ربع دوم وسوم (۲) کتاب چشم مسیحی مکمل (۳) بنیادی نصاب مکمل

Page 758

۷۳۲ مجموعی مرکزی امتحان سوم تعداد : ۱۸۳۴ خصوصی گریڈ : ۳۰ نصاب: (۱) ترجمه ، قرآن کریم پارہ نمبر ۳۰ ربیع چهارم (۲) کتاب " تحفه غز نوید مکمل (۳) کتاب ” بنیادی نصاب مکمل ،، اوّل: چوہدری خوشی محمد کپور تھلوی صاحب اوکاڑہ دوم : شیخ عبدالماجد صاحب سکھر ١٩٩٠ء سہ ماہی اوّل تعداد: ۲۱۳۰ نصاب (۱) ترجمه قرآن کریم پاره اول (۲) کتاب «کشتی نوح، مکمل (۳) کتاب ” بنیادی نصاب مکمل (۴) ترجمه نماز و مسائل نماز (لازمی) اوّل: شیخ منیر الدین احمد صاحب گلشن اقبال کراچی دوم: خالدمسعودخان صاحب، فیصل ٹاؤن لاہور سوم : بشیر احمد طاہر صاحب، اسلام آبادغربی سه ماهی دوم تعداد: ۱۹۶۶ خصوصی گریڈ : ۴۰ نصاب: (۱) ترجمہ قرآن کریم پاره دوم (۲) کتاب ”اسلامی اصول کی فلاسفی نصف اوّل (۳) کتاب بنیادی نصاب مکمل (۴) ترجمه نماز و مسائل نماز (لازمی) ” اوّل: چوہدری خوشی محمد کپور تھلوی صاحب، اوکاڑہ دوم: شیخ منیر الدین احمد صاحب گلشن اقبال کراچی سوم خالد مسعود خان صاحب فیصل ٹاؤن لاہور سوم : صلاح الدین احمد صاحب، گولبازار، ربوه تعداد : ۱۷۰۹ خصوصی گریڈ : ۳۶ سه ماهی سوم نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پاره سوم (۲) کتاب اسلامی اصول کی فلاسفی نصف آخر (۳) کتاب بنیادی نصاب مکمل (۴) ترجمه نماز و مسائل نماز (لازمی) اول: ملک محمد سلیم صاحب، دار العلوم ربوه دوم: چوہدری عزیز احمد طاہر صاحب، ٹوبہ ٹیک سنگھ سوم : مقبول احمد ذبیح صاحب دارالعلوم غربی صادق ربوہ سہ ماہی چہارم تعداد : ۱۵۳۸ خصوصی گریڈ : ۲۶ نصاب (۱) منتخب قرآنی آیات (۲) منتخب احادیث (۳) منتخب تحریرات حضرت اقدس اول: عزیز احمد طاہر صاحب، ٹو بہ ٹیک سنگھ دوم : نصیر الدین احمد صاحب گلشن اقبال کراچی سوم : (۱) چوہدری خوشی محمد صاحب کپور تھلوی ، اوکاڑہ (۲) عبد الحلیم عشرت صاحب ، ٹاؤن شپ لاہور ١٩٩١ء سہ ماہی اول تعداد: ۱۹۹۳ خصوصی گریڈ : ۳۷

Page 759

۷۳۳ نصاب (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر ۴ نصف اوّل (۲) کتاب ”کشف الغطاء‘ مکمل (۳) کتاب بنیادی نصاب مکمل (۴) ترجمه نماز و مسائل نماز (لازمی) اوّل: مبارک مصلح الدین احمد صاحب ربوہ دوم : غیاث احمد صاحب، اسلام آباد غربی سوم : شیخ محمود احمد صاحب کپورتھلوی سمہ سٹہ بہاولپور سه ماهی دوم تعداد : ۲۱۷۸ خصوصی گریڈ : ۳۲ نصاب: (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر ۴ نصف آخر (۲) کتاب لیکچر سیالکوٹ‘ نصف اوّل (۳) کتاب ” بنیادی نصاب مکمل (۴) ترجمه نماز و مسائل نماز (لازمی) اول: محمد ابراہیم شاد صاحب، خانیوال سوم : ملک محمد اعظم صاحب ، ر بوه سہ ماہی سوم دوم : عزیز احمد طاہر صاحب، ٹوبہ ٹیک سنگھ تعداد : ۱۸۸۳ خصوصی گریڈ : ۲۹ نصاب (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۵ نصف اول (۲) کتاب توضیح مرام (۳) کتاب ”بنیا دی نصاب مکمل (۴) ترجمه نماز ومسائل نماز (لازمی) اوّل: پروفیسر حبیب اللہ صاحب ربوہ سوم : طاہراحمد صاحب ہاشمی ،النور کراچی دوم : میاں اقبال احمد صاحب ایڈووکیٹ ، راجن سه ماهی چهارم تعداد: ۱۸۱۳ خصوصی گریڈ : ۳۳ نصاب: (۱) منتخب آیات قرآنی (۲) کتابچه منتخب احادیث (۳) منتخب تحریرات (حضرت اقدس) اول: محمد اعظم اکسیر صاحب دارالصدر جنوبی، ربوه :دوم: عزیز احمد طاہر صاحب ٹو بہ ٹیک سنگھ سوم : محمد ابراہیم شاد صاحب، خانیوال ١٩٩٢ء سه ماهی اول تعداد : ۲۵۲۹ خصوصی گریڈ : ۶۲ نصاب (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۵ نصف آخر (۲) کتاب آسمانی فیصلہ مکمل (۳) کتاب ” بنیادی نصاب مکمل (۴) ترجمه نماز و مسائل نماز (لازمی) اول: پیر محمد صاحب نور نگر ضلع میر پور خاص دوم محمد رمضان صاصاحب مصری شاہ لاہور سوم محمد شفیع سلیم صاحب، کھاریاں ضلع گجرات سه ماهی دوم تعداد : ۲۶۰۹ خصوصی گریڈ : ۶۲ نصاب: (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر 4 نصف اول (۲) کتاب «کشتی نوح نصف اوّل (۳) کتاب بنیادی نصاب مکمل (۴) ترجمه نماز و مسائل نماز (لازمی)

Page 760

۷۳۴ اول محمد ابراہیم شاد صاحب، خانیوال سوم : حکیم مرزا محمد حبیب صاحب مدنی ، ناظم آباد کراچی سه ماهی سوم دوم ماسٹر بشارت احمد صاحب دار العلوم وسطی ربوه تعداد: ۲۰۳۴ خصوصی گریڈ : ۵۴ نصاب (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۶ نصف آخر (۲) کتاب «کشتی نوح نصف آخر (۳) کتاب ” بنیادی نصاب مکمل ( ترجمه نماز و مسائل نماز لازمی ) اوّل: عزیز احمد طاہر صاحب، ٹو بہ ٹیک سنگھ دوم : عبدالجلیل عشرت صاحب اسلام آباد سوم : ملک جمیل احمد صاحب، ناظم آباد کراچی سہ ماہی چہارم تعداد : ۲۳۳۶ خصوصی گریڈ : ۴۳ نصاب: (۱) ترجمه منتخب آیات قرآنی (۲) کتابچه منتخب احادیث مبارکہ (۳) منتخب تحریرات ( حضرت اقدس) اوّل: ڈاکٹر مورانی نثار احمد صاحب راٹھور، نوکوٹ دوم : ایم غلام نبی صاحب ، غوطہ فتح گڑھ سوم : سید محمود احمد شاہ صاحب، گلشن اقبال کراچی ١٩٩٣ء سہ ماہی اوّل تعداد : ۲۲۷۹ خصوصی گریڈ : ۵۹ نصاب (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر ے نصف اول (۲) کتاب ” فتح اسلام مکمل (۳) کتاب ” بنیادی نصاب مکمل ،، اول: چوہدری شبیر احمد صاحب ربوہ سوم محمود مجیب صاحب اصغر، مظفر گڑھ سہ ماہی دوم دوم : قریشی فصیح الدین احمد صاحب، نارتھ کراچی تعداد: ۲۱۱۷ خصوصی گریڈ : ۵۹ نصاب (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبرے نصف آخر (۲) کتاب ”ازالہ اوہام (حصہ اوّل کا نصف اول ) (۳) کتاب ”بنیادی نصاب مکمل اول: محمد ابراہیم شاد صاحب، خانیوال سوم: عبدالرشید اعوان صاحب، بہاولپور سہ ماہی سوم دوم: محمد سرور صاحب ابڑو، انور آباد ضلع لاڑکانہ تعداد : ۲۴۳۸ خصوصی گریڈ : ۸۳ نصاب: (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر ۸ نصف اول (۲) کتاب ازالہ اوہام ( حصہ اوّل کا نصف دوم ) (۳) کتاب ”بنیادی نصاب مکمل اوّل صوفی محمد اسحاق صاحب دار العلوم غربی ، ربوہ دوم : عبداللطیف شر ما صاحب، حیدر آبا دسندھ سوم : چوہدری عبد القدیر صاحب، راولپنڈی

Page 761

۷۳۵ سہ ماہی چہارم تعداد: ۱۸۰۷ خصوصی گریڈ : ۱۰۵ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۸ نصف آخر (۲) کتاب «کشتی نوح مکمل (۳) کتاب ”بنیادی نصاب مکمل ،، اول: سلطان احمد صاحب پیر کوئی ربوہ سوم : محمد یعقوب صاحب امجد ، دارالصدر جنوبی ، ربوہ ١٩٩٤ء دوم: عزیز احمد طاہر صاحب، ٹوبہ ٹیک سنگھ سہ ماہی اول تعداد : ۲۳۷۹ خصوصی گریڈ : ۹۴ نصاب (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۹ نصف اوّل (۲) کتاب اسلامی اصول کی فلاسفی مکمل (۳) کتاب ” بنیادی نصاب مکمل اول: ملک محمد اعظم صاحب دارالعلوم غربی ربوہ دوم : حکیم محمد افضل فاروقی صاحب، اوچ شریف سوم : محمد سرورا بڑ وصاحب ، انور آباد ضلع لاڑکانہ سه ماهی دوم تعداد : ۲۴۰۶ نصاب: (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر۹ نصف آخر (۲) کتاب ”امام مہدی کی صداقت کے دو عظیم الشان نشان“ نصف اول (۳) کتابچہ نورالحق حصہ اول اردو تر جمه از روحانی خزائن جلد نمبر ۸ (۴) کتاب ” بنیادی نصاب مکمل اوّل: (۱) پروفیسر محمد سلطان صاحب، ربوه (۲) محمد ابراہیم شاد صاحب خانیوال(۳) محمد اعظم اکسیر صاحب ربوہ دوم : (۱) قریشی فصیح الدین احمد صاحب نارتھ کراچی (۲) عزیز احمد طاہر صاحب، ٹو بہ ٹیک سنگھ (۳) ملک محمد اعظم صاحب ربوہ سہ ماہی سوم تعداد : ۲۱۶۹ خصوصی گریڈ : ۱۴۵ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۹ نصف اوّل (۲) کتاب ” ذوق عبادات اور آداب دعا‘‘ صفحہ نمبر ۱ تا ۲۵۵ (۳) کتاب ” بنیادی نصاب مکمل اول: ماسٹر بشارت احمد صاحب، دار العلوم ربوه دوم : ایم غلام نبی صاحب فتح گڑھ سوم : محمد عبداللہ ریحان صاحب، راولپنڈی سه ماهی چهارم تعداد: ۲۳۵۹ خصوصی گریڈ : ۸۱ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ، انصف اول (۲) کتاب ذوق عبادت صفحه نمبر ۶ ۲۵ تا ۵۱۶ (۳) پیارے رسول کی پیاری باتیں مکمل

Page 762

اول: محمود مجیب اصغر صاحب، مظفر گڑھ سوم : مرز الطف الرحمن صاحب کوارٹر تحریک جدید ر بوہ ۱۹۹۵ء دوم محمد ابراہیم شاد صاحب، خانیوال سہ ماہی اوّل تعداد: ۲۵۷۸ خصوصی گریڈ : ۶۸ نصاب (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر ۱۰ نصف آخر (۲) کتاب نشان آسمانی از روحانی خزائن جلد نمبر۴ مکمل (۳) ترجمہ نماز ( خصوصی کوشش سے تمام انصار کو تر جمہ نماز سکھایا جائے ) اوّل: عزیز احمد طاہر صاحب ٹو بہ ٹیک سنگھ دوم : قریشی فصیح الدین صاحب نارتھ کراچی سوم : ملک محمد اعظم صاحب، دار العلوم غربی صادق ربوہ " سه ماهی دوم تعداد : ۲۶۳۰ خصوصی گریڈ : ۵۰ نصاب: (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبرا انصف اوّل (۲) کتاب تذکرۃ الشہادتین اردو حصہ (روحانی خزائن جلد ۲۰) (۳) کتاب چالیس جواہر پارے از حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب ایم اے دوم قریشی فصیح الدین صاحب نارتھ کراچی اول محمود مجیب اصغر صاحب، مظفر گڑھ سوم : عزیز احمد طاہر صاحب ٹو بہ ٹیک سنگھ سه ماهی سوم تعداد: ۲۸۰۳ نصاب : (۱) ترجمه ، قرآن کریم پارہ نمبر ا انصف آخر (۲) کتاب "برکات الدعا‘ (روحانی خزائن جلد ۶ ) (۳) کتاب ذکر الہی ( تقریر جلسه سالانه ۱۹۲۰ء از حضرت مصلح موعود ) (امتیاز پانے والے انصار کا ریکارڈ نہیں مل سکا ) سه ماهی چهارم تعداد: ۲۰۱۶ نصاب (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۱۲ انصف اول (۲) کتاب الوصیت از روحانی خزائن جلد نمبر ۲۰ (۳) احادیث مبارکہ “ نبراس المومنین اول: عزیز احمد طاہر صاحب ٹو بہ ٹیک سنگھ دوم: بشارت احمد صاحب، میر پور آزاد کشمیر سوم :محمود مجیب اصغر صاحب،مظفر گڑھ ١٩٩٦ء سہ ماہی اوّل تعداد: ۲۸۱۹ خصوصی گریڈ : ۶۵ نصاب (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۱۲ نصف آخر (۲) کتاب ”ایک غلطی کا ازالہ از روحانی خزائن جلد نمبر ۱۸ (۳) کتاب بنیادی نصاب

Page 763

۷۳۷.اول محمد سرورا بڑ وصاحب، لاڑکانہ سوم : صدیق احمد طاہر صاحب ، ٹوبہ ٹیک سنگھ دوم : نورالدین صاحب، باب الابواب، ربوہ سه ماهی دوم تعداد: ۳۰۹۳ خصوصی گریڈ : ۵۲ نصاب (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر ۱۳ نصف اول (۲) کتاب اسلامی اصول کی فلاسفی (روحانی خزائن ) (۳) کتاب زهق الباطل از خطابات نمبر ۱ تا ۵ اول: خالد مسعود خان صاحب سوم : قریشی فصیح الدین احمد صاحب، نارتھ کراچی سہ ماہی سوم دوم: شریف احمد صاحب،سیالکوٹ تعداد: ۲۳۶۳ خصوصی گریڈ : ۵۵ نصاب: (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر ۱۳ نصف آخر (۲) کتاب اسلامی اصول کی فلاسفی ( بقیہ چار سوال از روحانی خزائن جلد ۱۰) (۳) کتاب زهق الباطل، خطبات نمبر ۶ - ۱۰ اول: محمود مجیب اصغر صاحب، مظفر گڑھ سوم : مقبول احمد چوہدری صاحب، بہاولنگر دوم : عزیز احمد طاہر صاحب ، ٹوبہ ٹیک سنگھ سه ماهی چهارم تعداد: ۲۲۰۸ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر۱۴ نصف اول (۲) کتاب مباحثہ بٹالوی و چکڑالوی (۳) کتاب زهق الباطل، خطبات حضرت خلیفہ امسیح الرابع ( نمبر ۱۱ تا ۱۴) اول: محمد سلیم اختر صاحب دھلی گیٹ لاہور دوم : محمد نسیم صاحب سوم : ارشاداحمد خان صاحب، پشاور ١٩٩٧ء سہ ماہی اول تعداد : ۲۵۴۱ خصوصی گریڈ : ۹۵ نصاب (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر ۱۴ نصف آخر (۲) کتاب سراج منیر از روحانی خزائن جلد ۱۲ (۳) نماز با ترجمه اول: قریشی فصیح الدین احمد صاحب، نارتھ کراچی دوم محمود مجیب اصغر صاحب ،مظفر گڑھ سوم : عزیز احمد طاہر صاحب سه ماهی دوم تعداد : ۲۸۰۰ خصوصی گریڈ : ۱۱۴ نصاب (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر ۱۵ نصف اوّل (۲) کتاب ”سراج الدین عیسائی کے چار سوالوں کا جواب (۳) کتاب تقدیر الهی از حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد خلیفہ اسیح الثانی اول: حکیم محمد نسیم صاحب ، گھنو کے جھہ ضلع سیالکوٹ دوم : محمد اشرف کاہلوں ، مدینہ ٹاؤن، فیصل آباد

Page 764

۷۳۸ سوم : قریشی فصیح الدین احمد صاحب، نارتھ کراچی سہ ماہی سوم تعداد: ۲۹۲۵ خصوصی گریڈ : ۱۱۲ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۱۵ نصف آخر (۲) کتاب ”پیغام صلح از روحانی خزائن (۳) کتاب عرفان الهی از حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد خلیفہ اسیح الثانی اول: محمد صدیق گورداسپوری صاحب، دار الرحمت وسطی ربوه دوم: عبدالباری قیوم صاحب، مارٹن روڈ کراچی سوم محمود مجیب اصغر صاحب،مظفر گڑھ سه ماهی چهارم تعداد : ۲۶۰۷ خصوصی گریڈ : ۶۴ نصاب : (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۱۶ نصف اول (۲) کتاب ” گناہ سے نجات کیونکر مل سکتی ہے“ از حضرت مسیح موعود علیہ السلام (۳) کتاب ” منہاج الطالبین از سید نا حضرت خلیفہ اسیح الثانی اول : قریشی فصیح الدین صاحب، نارتھ کراچی دوم : شیخ سعید احمد صاحب، گلشن جدید، کراچی سوم : (۱) ماسٹر بشارت احمد صاحب، دار العلوم وسطی ربوه (۲) عزیز احمد طاہر صاحب ٹو بہ ٹیک سنگھ (۳) شریف احمد صاحب، سیالکوٹ ١٩٩٨ء سہ ماہی اوّل تعداد : ۳۱۶۲ نصاب (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۱۶ نصف آخر (۲) کتاب ”پیارے رسول کی پیاری باتیں“ از حضرت میر محمد اسحاق صاحب حدیث نمبرا تا حدیث نمبر۲۵۰ ) (۳) کتاب دلیلچر لاہور اول قریشی فصیح الدین احمد صاحب، نارتھ کراچی دوم : انور علی حجہ صاحب ، گلشن حدید، کراچی سوم : رفیق احمد خان صاحب ، راولپنڈی صدر سہ ماہی دوم تعداد : ۳۵۳۴ خصوصی گریڈ : ۷۲ نصاب : (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر ۱۷ نصف اول (۲) کتاب پیارے رسول کی پیاری باتیں (حضرت میر محمد الحق صاحب ) حدیث نمبر ۲۵ تا ۵۲۰ (۳) کتاب لیکچر سیالکوٹ اول : رانا بشارت احمد صاحب، میر پور آزاد کشمیر دوم : عزیز احمد طاہر صاحب، ٹو بہ ٹیک سنگھ سوم : مسعود احمد ظفر صاحب، عزیز آباد کراچی سه ماهی سوم تعداد : ۳۲۸۷ خصوصی گریڈ : ۴۰ نصاب: (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر ۱۷ نصف آخر (۲) کتاب لیکچر لدھیانہ (از حضرت مسیح موعود ) (۳) کتاب ربوبیت باری تعالی ( از حضرت مصلح موعود) اول : قریشی فصیح الدین احمد صاحب، نارتھ کراچی دوم: عزیز احمد طاہر صاحب ، ٹوبہ ٹیک سنگھ

Page 765

۷۳۹ سوم : بشیر حسین تنویر صاحب، دار الحمد فیصل آباد سه ماهی چهارم تعداد: ۲۸۹۳ خصوصی گریڈ : ۲۷ نصاب (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۱۸ نصف اول (۲) کتاب چشم مسیحی ( از حضرت مسیح موعود ) (۳) کتاب حقیقۃ الرؤيا ( از حضرت مصلح موعود ) اول: محمد سلیم اختر صاحب، سلطان پورہ لاہور دوم: قریشی فصیح الدین احمد صاحب، نارتھ کراچی سوم : عزیز احمد طاہر صاحب ٹو بہ ٹیک سنگھ ١٩٩٩ء سہ ماہی اوّل تعداد : ۳۵۱۳ خصوصی گریڈ : ۴۸ نصاب (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۱۸ نصف آخر (۲) کتاب فتح اسلام ( از حضرت مسیح موعود ) (۳) کتاب ملا لگے الله (از حضرت مصلح موعود ) اول عزیز احمد طاہر صاحب ٹو بہ ٹیک سنگھ دوم : قریشی فصیح الدین احمد صاحب، نارتھ کراچی سوم : محمد ابراہیم شاد صاحب، دار العلوم غربی شناء، ر بوه سہ ماہی دوم تعداد : ۳۷۲۰ خصوصی گریڈ : ۵۱ نصاب : (۱) ترجمہ قرآن کریم پارہ نمبر ۱۹ نصف اوّل (۲) کتاب "مسیح ہندوستان میں ( از سید نا حضرت مسیح موعود ) (۳) کتاب اسلام میں اختلافات کا آغاز ( از حضرت مصلح موعود ) اول : قریشی فصیح الدین احمد صاحب، نارتھ کراچی دوم : عزیز احمد طاہر صاحب ٹو بہ ٹیک سنگھ سوم : رشید احمد ارشد صاحب، در کنه ضلع چکوال محمود مجیب اصغر صاحب پشاور سہ ماہی سوم تعداد: ۳۲۴۸ خصوصی گریڈ : ۴۵ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۱۹ نصف آخر (۲) کتاب "ستاره قیصریه ( از حضرت مسیح موعود ) (۳) کتاب برکات خلافت ( از حضرت مصلح موعود ) اوّل: محمد سعید انصاری صاحب کوارٹرز تحریک جدید، ربوہ دوم سمیع اللہ زاہد صاحب، کوارٹرز تحر یک جدید ، ربوہ سوم : سید محمد یحیی صاحب، دار احمد ، فیصل آباد سہ ماہی چہارم تعداد: ۲۸۲۹ خصوصی گریڈ : ۳۷ نصاب: (۱) ترجمه قرآن کریم پارہ نمبر ۲۰ نصف اول (۲) کتاب ضرورۃ الامام ( از حضرت مسیح موعود ) (۳) کتاب اسلام اور دیگر مذاہب ( از حضرت مصلح موعود ) اول : قریشی فصیح الدین احمد صاحب سوم : محمد ابراہیم شاد صاحب، دار العلوم غربی حلقہ ثناء، ربوه دوم : عزیز احمد طاہر صاحب ، ٹوبہ ٹیک سنگھ

Page 766

۷۴۰ تعلیمی پروگرام برائے مجالس بیرون ۱۹۸۲ء تا ۱۹۸۹ء مجالس بیرون کے لئے تعلیمی پروگرام تیار کیا گیا.اس کے بعد چونکہ سیدنا حضرت خلیفۃ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے مجالس بیرون پاکستان میں ذیلی تنظیموں کا نظام پاکستان سے الگ مقرر فرما دیا تھا لہذا اس کے بعد ہر ملک اپنا نصاب خود ترتیب دینے کا ذمہ دار ٹھہرا.۱۹۸۹ ء تک مجالس بیرون کے لئے جو تعلیمی نصاب مقرر کیا جاتارہا، درج ذیل ہے.(۱) نماز با ترجمه (۲) ترجمه قرآن کریم (۳) کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام (۴) دینی معلومات کا بنیادی نصاب (۵) قرآن مجید کے بعض حصے حفظ کرنا مجالس بیرون کے لئے امتحانات کا پروگرام بھی تشکیل دیا جاتا رہا.مقابلہ دینی معلومات برائے اطفال الاحمدیہ احمدی بچوں میں دینی معلومات کا ذوق و شوق پیدا کرنے کی غرض سے سالانہ اجتماع اطفال الاحمدیہ کے موقعہ پر ایک زبانی امتحان لیا جاتا رہا جس میں اول اور دوم آنے والے اطفال کو انعامات اور سندات دی جاتی رہیں.اطفال کے لئے وظائف اور انعامات کے سلسلہ کا آغاز ۱۹۵۶ء میں ہو ا تھا.مقابلے کے اس امتحان کا نصاب درج ذیل ہے.(۱) ترجمہ نماز (۲) قرآن مجید کے بعض حصے حفظ کرنا (۳) اسلام کے بنیادی عقائد (۴) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ کے مختصر حالات (۵) خلفائے راشدین کے مختصر حالات زندگی (۶) سلسلہ عالیہ احمدیہ کی مختصر تاریخ اور احمدیت کی امتیازی شان (۷) حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے حالات زندگی (۸) خلفاء حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مختصر حالات زندگی اور ان کی جاری فرمودہ تحریکات (۹) در تین اور کلام محمود سے بعض اشعار حفظ کرنا.

Page 767

۷۴۱ زعماء انصار اللہ کو تاکید کی جاتی رہی کہ وہ مقابلہ دینی معلومات کے لئے اطفال کو تیاری کروائیں.پہلے مقامی اور پھر ضلعی سطح پر مقابلے منعقد کرائیں.ہر ضلع سے اول اور دوم آنے والے اطفال کو مرکزی مقابلہ میں حصہ لینے کے لئے بھجوایا جائے.۱۹۷۹ء سے ۱۹۸۲ء تک اول آنے والے طفل کو ایک سو بیس روپے اور دوم کو ساٹھ روپے بطور انعام دیئے جاتے رہے.۱۹۸۳ء میں یہ انعام بڑھا دیا گیا یعنی اول آنے والے طفل کو دوسو چالیس روپے اور دوم کو ایک سو بیس روپے.۱۹۸۶ء میں اول انعام تین سو ساٹھ روپے اور دوم انعام دو سو چالیس روپے مقرر کیا گیا ، ۱۹۹۵ء میں پہلا انعام بارہ سوروپے اور دوسرا انعام چھ سو ساٹھ روپے کا اعلان کیا گیا.ان انعامات کے ساتھ اطفال کو سندات خوشنودی بھی دی جاتی رہیں.حکومت کی طرف سے اجازت نہ ملنے کے باعث چونکہ ۱۹۸۴ء تا ۱۹۹۹ ء سالانہ اجتماعات منعقد نہیں کئے جا سکے لہذا اس عرصہ میں یہ مقابلے مرکزی طور پر منعقد نہ ہو سکے.۱۹۸۲ء اور ۱۹۸۳ء کے نتائج مندرجہ ذیل ہیں : ۱۹۸۲ء: اوّل مکرم اظہر محمود ناصر صاحب دوم مکرم محموداحمد شاہد صاحب ۱۹۸۳ء : اوّل مکرم اظہر محمود ناصر صاحب دوم اوکاڑہ کراچی اوکاڑہ مکرم مرزا تقی الدین احمد صاحب ربوہ مکرم فضل کریم صاحب کر تو ضلع شیخو پوره

Page 768

۷۴۲ حوالہ جات روحانی خزائن جلد نمبر ۲۰ تجلیات الہیہ صفحہ ۴۰۹ ۹ ستمبر ۱۹۰۱ء بحوالہ مجموعہ اشتہارات جلد سوم صفحه ۴۲۹_۴۳۰ ذکر حبیب صفحه ۲۸۸ ملفوظات جلد پنجم صفحه ۲۱-۲۱۲

Page 769

۷۴۳ مجلس انصار اللہ کا مالی نظام حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ارشاد مبارک کی تعمیل میں جماعتی مالی نظام جن بنیادوں پر قائم ہے مجلس انصار اللہ کا مالی نظام بھی انہی خطوط پر استوار ہے.کسی تنظیم کا بجٹ اس امر کا آئینہ دار ہوتا ہے کہ اس میں زندگی کی روح اور ترقی کی صلاحیت کس قدر موجود ہے.الحمد للہ کہ انصاراللہ کا ہر نیا سال یہ واضح کرتا ہے کہ یہ تنظیم مالی اعتبار سے وسعت پذیر ہے، سال بہ سال مضبوط سے مضبوط ہو رہی ہے اور اس کے کاموں میں پختگی روز افزوں ہے.اللہ تعالیٰ نے اپنے وعدوں کے موافق خلافت کی برکت سے اس تنظیم کو بھی مالی فراخی عطا فرمائی.ایک سرسری سا جائزہ لینے سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ ہر سال بجٹ میں بفضل ایزدی اضافہ ہوتا گیا اور اس طرح اس کا مالی نظام دن بدن مستحکم ہوتا چلا جا رہا ہے.اس حقیقت کی تصدیق مجلس کے آمد وخرچ کے گوشوارہ سے ہوتی ہے.مجلس شوریٰ میں پیش کئے جانے والے بجٹ میں جہاں ہر سال تدریجی اضافہ تجویز کیا جاتا رہا.وہاں اراکین نے بھی قربانیوں میں اپنا قدم مسلسل آگے رکھا اور نحن انصار اللہ کا نعرہ بلند کرتے ہوئے مجوزہ بجٹ سے بہت زیادہ رقم خدا کے حضور پیش کرنے کی توفیق پائی.چنانچہ مجلس کا پہلا بجٹ ( ۴۵ - ۱۹۴۴ء ) جو صرف ایک ہزار آٹھ سوروپے پر مشتمل تھا ، ۱۹۸۲ء میں بڑھ کر چھ لاکھ سترہ ہزار روپے ہو گیا جبکہ آمد بفضل تعالیٰ آٹھ لاکھ انچاس ہزار اور ۱۹۹۹ء میں اٹھاسی لاکھ ستائیس ہزار چارسوروپے سے تجاوز کر گئی.قبل اس کے کہ مجوزہ بجٹ اور اصل آمد و خرچ کے تفصیلی گوشوارے پیش کئے جائیں مناسب معلوم ہوتا ہے کہ بجٹ کے بعض اہم نکات کا سال وار جائزہ بھی پیش کر دیا جائے.بجٹ کے خصوصی نکات ۱۹۸۲ء: مدعملہ میں مجالس بیرون کے لیے ایک نئی اسامی کلرک CUM ٹائپسٹ رکھی گئی.عملہ ماہنامہ انصار اللہ کی تنخواہ اور الاؤنس وغیرہ بھی مد عملہ مرکزیہ سے ادا کئے گئے.۱۹۸۳ء : اصلاح وارشاد کے کام میں وسعت کے پیش نظر ایک گاڑی خریدی گئی.اسکے کے لیے نئی اسامی ڈرائیور کی تجویز کی گئی.

Page 770

۷۴۴ ۱۹۸۷ء: پہلی بار بیرون ممالک کی مجالس انصار اللہ کا بجٹ بھی پیش کیا گیا ( یادر ہے کہ اس سے قبل ہر بیرونی مجلس اپنی آمدنی سے اخراجات پورا کرتی تھیں ) نیز مجلس کے بڑھتے ہوئے کام کے پیش نظر مد عملہ میں ایک نئی اسامی نائب قائد عمومی تجویز کی گئی.۱۹۸۸ء: مد عملہ میں ایک نئی آسامی چوکیدار کی تجویز کی گئی.۱۹۸۹ء: ایک نئی مد صد سالہ جشنِ تشکر“ قائم کر کے اس میں ایک لاکھ روپے مہیا کئے گئے.۱۹۹۰ء: "بزم علم وادب کی ایک نئی مد قائم کر کے بیس ہزار روپے کی رقم مختص کی گئی.۱۹۹۱ء: اخراجات سائر میں دونئی مدات گرانٹ مجلس صحت اور عطا یا برائے ہسپتال قائم کی گئیں.یہ خرچ گزشتہ سالوں میں مد غیر معمولی سے ادا ہوتے تھے.مستقل خرچ ہونے کی وجہ سے اس سال یہ مدات علیحدہ علیحد ہ طور پر قائم کر دی گئیں.۱۹۹۲ء : دعوت الی اللہ کے کام میں وسعت پیدا کرنے کے لیے مد عملہ میں ایک نئی آسامی مربی سلسلہ کی رکھی گئی.۱۹۹۳ تا۱۹۹۹ء: ان سالوں کے دوران کوئی نی مد قائم نہیں کی گئیں.سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ کے چندار شادات -1 مکرم عبدالرشید صاحب فنی قائد مال مجلس انصاراللہ مرکزیہ نے اپنے خط محر ر ہ ۲۶ نومبر ۱۹۸۴ء میں وصولی کی صورتحال حضرت خلیفہ اسیح کی خدمت میں پیش کی تو حضور نے اس کے جواب میں فرمایا : الحمد الله ثم الحمد الله اللهم بارك و زد جزاكم الله احسن الجزاء ۲.اسی طرح اُن کے خط محرره ۱۱ دسمبر ۱۹۸۴ء کے جواب میں حضور انور نے تحریر فرمایا : الحمد لله ثم الحمد لله جزاكم الله احسن الجزاء -۳- محترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس کے خط محرره ۳۱ مارچ ۱۹۸۶ء بسلسلہ رپورٹ قیادت مال پر حضور انور نے فرمایا: جزاكم الله وجزاهم الله احسن الجزاء د بعض چھوٹے ضلع بہت آگے بڑھ گئے ہیں اور بعض بڑے ضلع پیچھے رہ گئے ہیں.اس کی روشنی میں ان ضلعوں کو توجہ دلائیں - محترم صدر مجلس کی رپورٹ شعبہ مال محرره ۹ فروری ۱۹۸۷ء پر حضور انور نے فرمایا: جزاكم الله الحمد الله اللهم زد و بارک

Page 771

۷۴۵ -۵- صدر محترم کی طرف سے ۱۹۹۵ء میں سو فیصد وصولی کرنے والی مجالس کی فہرست حضورا نور کی خدمت میں دعا کی غرض سے بھجوائی گئی جس کے جواب میں حضور انور نے تحریر فرمایا : " آپ کی طرف سے مجلس انصار اللہ پاکستان کے سالانہ بجٹ کی سو فیصد وصولی کرنے والے جماعتوں کی لسٹ موصول ہوئی.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے آپ کی مساعی میں برکت ڈالے اور خدمت دین کی مزید توفیق عطا فرمائے.‘“ (لندن ۳۱ جنوری ۱۹۹۶ء)

Page 772

۱۱۳۹۵۲ ۱۳۸۴۸۵ ۱۰۹۷۶۹ ۱۸۶۶۱ ۱۲۳۰۰۰ ۱۶۸۷۱ ۲۵۰۰ ۵۲۳۲۳۸ ۱۹۲۸۷۰ ۱۳۸۱۳۲ ۴۳۱۵ ۱۰۹۲۰۰ ۱۹۳۸۰ ۱۸۲۰۰ ۶۴۵۸۰۷ ۱۹۲۲۴۳ ۱۹۲۲۴۳ ۷۴۶ تفصیلی گوشواره آمد وخرچ مجلس انصاراللہ ۱۹۸۲ء آمد عملہ دفتر انصار الله سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات میزان بجٹ نام چنده مجلس ۶۰۳۴۹۰ ۴۴۰۰۰۰ ۷۵۰۹۰ ۶۵۰۰۰ ۱۵۴۲۱ ۱۴۰۰۰ ۲۰۰۰ ۶۹۴۰۰۱ ۵۲۱۰۰۰ ۹۶۰۳۰ ۹۶۰۳۰ ۵۰۰۰۰ ۷۲۷۷۱ ۵۹۰۰۷ ۴۶۰۰۰ ۷۲۷۷۱ ۵۹۰۰۷ ۴۶۰۰۰ ۷۸۸۲۵۲ ۸۴۹۰۳۸ ۶۱۷۰۰۰ خرچ عملہ دفتر انصار الله سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات میزان ۴۹۹۲۷۶ سالاه نه اجتماع اشاعت لٹریچر متفرق نمبر شمار 1 ۶ میزان محاصل خالص محاصل مشروط گیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان ماہنامہ انصار الله میزان کل ١٩٨٣ء نمبر شمار نام مد بجٹ آمد چنده مجلس سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر متفرق ۷۳۰۴۹۲ ۵۲۰۰۰۰ ۹۱۲۳۶ ۸۵۰۰۰ ۲۹۶۱۹ ۱۶۰۰۰ ۲۰۰۰ ۸۵۱۳۴۷ ۶۲۳۰۰۰ ۲۰۳۰۴۴ ۲۰۳۰۴۴ 1***** ۱۰۱۴۱۵ ۹۰۵۸۴ ۶۰۵۰۰ ۱۰۱۴۱۵ ۹۰۵۸۴ ۶۰۵۰۰ ۱۲۴۶۴۹۸ ۱۱۴۴۹۷۵ ۷۸۳۵۰۰ میزان محاصل خالص ۶ محاصل مشروط گیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان ماہنامہ انصاراللہ میزان کل

Page 773

۱۷۶۸۰۲ ۳۱۴۳۱۹ ٣٣٧٦ ۸۹۵۶ ۱۸۲۰۰۰ ۲۴۵۷۶ ۷۱۰۰۲۹ ۳۶۶۳۰۸ ۳۲۰۱۰ ۲۲۴۰۰۰ ۳۸۴۴۶ ۸۴۱۳۷۰ خرچ عملہ دفتر انصار الله سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات میزان ۵۴۸۶ ۵۴۸۶ ۷۴۷ ۱۹۸۴ء نام مد بجٹ آمد ۷۴۳۴۳۸ ۶۵۰۰۰۰ ۹۹۰۵۷ ۳۸۲۸۰ ۱۸۰۰۰ ۸۸۰۷۷۵ ۷۶۸۰۰۰ ۱۰۴۴۲۳.....۱۰۴۴۲۳ نمبر شمار 1 چنده مجلس سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر میزان محاصل خالص ۳ 2 محاصل مشروط گیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان ماہنامہ انصار الله میزان کل ۹۷۶۵۵ ۹۳۲۵۳ ۹۵۰۰۰ ۹۷۶۵۵ ۹۳۲۵۳ ۹۵۰۰۰ ۸۱۳۱۷۰ ۱۰۷۸۴۵۱ ۹۶۳۰۰۰ ۱۹۸۵ء نمبر شمار نام مد بجٹ آمد چنده مجلس خرچ عملہ دفتر انصار الله سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات میزان ۹۴۴۴ ۹۴۴۴ ۹۶۹۵۳۰ 1.....۱۲۳۶۵۸ 11•••• ۴۶۲۸۷ ۵۰۰۰۰ ۱۱۳۹۴۷۵ ۹۶۰۰۰۰ ۵۲۷۸۵ ۲۰۰۰۰۰ ۵۲۷۸۵ ۱۵۳۶۰۰ ۱۲۶۸۳۰ ۱۱۲۰۰۰ ۱۵۳۶۰۰ ۱۲۶۸۳۰ ۱۱۲۰۰۰ ۱۰۰۴۴۱۴ ۱۳۱۹۰۹۰ ۱۲۷۲۰۰۰ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر میزان محاصل خالص ۴ 4 محاصل مشروط گیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان ماہنامہ انصار الله میزان کل

Page 774

۲۰۸۵۸۸ ۳۳۶۸۶۹ ۱۷۲۶۰ ۲۶۶۰۰۰ ۴۳۵۰۷ ۵۲۳۷۷ ۹۲۸۳۴۷ خرچ عملہ دفتر انصار اللہ سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات میزان ۱۰۵۵۰۰ ۱۰۵۵۰۰ ۱۱۱۸۳۳ ۱۳۷۹۰۳ ۱۱۱۸۳۳ ١٣٧٩٠٣ ۱۱۴۵۶۸۰ ۱۴۴۸۰۴۳ ۲۳۳۴۸۹ ۵۳۵۴۹۴ ۳۲۳۱۶ ۴۱۳۳۸ ۳۰۸۰۰۰ ۳۷۹۴۰ ۱۱۸۸۵۷۷ خرچ عملہ دفتر انصار اللہ سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات میزان ۱۰۱۲۴۶ ۳۴۰۲۱ ۷۴۸ ١٩٨٦ء نام مد بجٹ آمد چنده مجلس ۱۰۷۸۹۵۲ ۹۵۰۰۰۰۰ ۱۳۴۳۴۴ ۱۲۵۰۰۰ ۵۰۶۵۸ ۵۰۰۰۰ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر نمبر شمار ۶ 2 میزان محاصل خالص ۱۲۶۳۹۵۴ ۱۱۲۵۰۰۰ محاصل مشروط کیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط ۴۶۱۸۶ ۲۰۰۰۰۰ ۴۶۱۸۶ ۲۰۰۰۰۰ محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان ماہنامہ انصار الله میزان کل ۱۲۰۰۰۰ ۱۲۰۰۰۰ ۱۴۴۵۰۰۰ ۱۹۸۷ء نمبر شمار نام مد بجٹ آمد چنده مجلس ۲ ۳ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر ۱۲۱۸۷۶۳ ۱۳۵۴۲۵ ۱۳۰۰۰۰ ۵۱۲۲۰ Yo...۱۴۰۵۴۰۸ ۱۲۹۰۰۰۰ ۳۴۰۲۱ ۲۵۰۰۰۰ ۳۴۰۲۱ ۲۵۰۰۰۰ ۱۲۵۵۰۶ ۱۵۲۷۹۹ ۱۲۷۰۰۰ ۱۲۵۵۰۶ ۱۵۲۷۹۹ ۱۲۷۰۰۰ ۱۴۱۵۳۲۹ ۱۵۹۲۲۲۸ ۱۶۶۷۰۰۰ 2 میزان محاصل خالص محاصل مشروط کیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان ماہنامہ انصار الله میزان کل

Page 775

۲۶۸۸۷۱ ۸۲۷۰ ۲۵۰۶۳ ۳۵۰۰۰۰ ۵۰۹۹۵ ۱۱۲۶۸۷۵ خرچ ۷۵۸۸۲ ۷۵۸۸۲ عملہ دفتر انصار اللہ سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات میزان ۷۴۹ ١٩٨٨ء نام مد بجٹ آمد چنده مجلس ۱۳۹۰۴۱۵ ۱۲۵۰۰۰۰ ۱۸۳۶۲۰ ۱۵۰۰۰۰ ۵۱۹۷۳ ۶۰۰۰۰ ۱۶۲۶۰۰۸ ۱۴۶۰۰۰۰ ۹۱۸۸ ۹۱۸۸.....سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر نمبر شمار ۶ 2 میزان محاصل خالص محاصل مشروط کیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان ماہنامہ انصار الله میزان کل ۱۴۹۶۲۰ ۱۴۴۱۵۰ ۱۳۶۰۰۰ ۱۴۹۶۲۰ ۱۴۴۱۵۰ ۱۳۶۰۰۰ ۱۳۵۲۳۷۷ ۱۷۷۹۳۴۶ 1497000 ١٩٨٩ء نمبر شمار نام مد بجٹ آمد چنده مجلس ۲ ۳ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر ۱۵۳۶۵۰۱ ۱۳۷۵۰۰۰ ۱۹۲۴۰۸ ۷۹۱۶۵ ۶۰۰۰۰ 2 ۱۸۰۸۰۷۴ ۱۶۰۵۰۰۰ خرچ عملہ دفتر انصار اللہ سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات میزان ۲۸۹۶۴۰ ۵۹۹۶۸۱ ۳۶۲۱۰ ۶۸۴۹۴ ۶۸۳۶۰۰ ۵۳۲۵۵ ۱۳۳۰۸۸۰ ۱۴۹۳۶۱ ۱۴۹۳۶۱ ۴۲۲۰۵۵ ۵۰۰۰۰۰ ۴۲۲۰۵۵ ۵۰۰۰۰۰ ۲۶۴۲۵۹ ۲۴۰۸۸۲ ۳۲۷۴۶۰ ۲۶۴۲۵۹ ۲۴۰۸۸۲ ۳۲۷۴۶۰ ۱۷۴۴۵۰۰ ۲۴۷۱۰۱۱ ۲۴۳۲۴۶۰ میزان محاصل خالص محاصل مشروط کیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان ماہنامہ انصار الله میزان کل

Page 776

۳۸۰۹۹۱ ۵۳۵۱۷۶ ۷۵۹۲۳ ۷۸۰۴۷ ۴۳۴۰۰۰ ۵۶۴۴۷ ۱۵۶۰۵۸۴ ۲۱۸۳۴۰ ۲۱۸۳۴۰ ۲۲۷۲۲۳۲ ۴۱۰۱۱۷ ۷۸۲۵۲۷ ۷۹۳۴۳ ۸۵۰۰۰ ۴۹۰۰۰۰ ۵۹۱۱۴ 1907101 خرچ عملہ دفتر انصار اللہ سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات میزان ۴۹۳۴۰۸ ۴۹۳۴۰۸ خرچ ۲۲۶۷۸۶ ۲۵۵۷۶۶۰ عملہ دفتر انصار اللہ سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات..۳۴۱۱۹۲ ۳۴۱۱۹۲ میزان ۷۵۰ ١٩٩٠ء آمد نام مد بجٹ چنده مجلس ۱۷۷۲۲۵۶ ۱۵۵۰۰۰۰ ۲۲۳۴۸۸ ۱۹۷۵۰۰ ۸۰۷۹۳ ۷۵۰۰۰ ۲۰۷۶۵۳۷ ۱۸۲۲۵۰۰ ۲۵۴۳۳۷ ۲۰۰۰۰۰ ۲۵۴۳۳۷ ۲۰۰۰۰۰ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر نمبر شمار ۶ 2 میزان محاصل خالص محاصل مشروط کیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان ماہنامہ انصار الله میزان کل ۲۰۰۰۰۰ ۲۰۰۰۰۰ ۲۲۲۲۵۰۰ ١٩٩١ء نمبر شمار نام مد بجٹ آمد چنده مجلس ۲ ۳ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر ۱۹۹۴۸۵۷ ۱۷۵۰۰۰۰ ۲۸۵۸۶۳ ۲۲۰۰۰۰ ۸۹۳۹۱ ۸۵۰۰۰ ٢٣٧٠١١١ ۲۰۵۵۰۰۰ ۶۷۵۰۱ ۳۰۰۰۰۰ ۶۷۵۰۱ ۳۰۰۰۰۰ ۲۴۵۱۱۷ ۲۳۰۰۰۰ ۲۴۵۱۱۷ ۲۳۰۰۰۰ ۲۲۴۷۲۹۳ ۲۶۸۲۷۲۹ ۲۵۸۵۰۰۰ 2 میزان محاصل خالص محاصل مشروط کیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان ماہنامہ انصار الله میزان کل

Page 777

۴۸۷۵۹۶ ۳۶۰۳۳۱ ۴۶۵۹۹ ۵۶۰۰۰۰ ۷۷۸۳۵ ۱۵۸۲۰۳۵ ۵۷۷۵۷۹ ۶۴۳۴۲۹ ۶۳۸۹۷ ۱۲۸۵۱۲ ۶۸۵۰۰۰ ۷۹۹۲۵ ۲۱۷۸۳۴۲ ۷۵۱ نام مد بجٹ چنده مجلس ١٩٩٢ء آمد خرچ ۲۰۰۰۰۰۰ ۲۸۵۲۸۲ ۲۵۰۰۰۰ ۹۰۰۰۰ ۲۳۸۰۵۷۸ عملہ دفتر انصار الله سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات ۲۷۶۲۲۲۷ ۲۳۴۰۰۰۰ میزان سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر نمبر شمار ۶ 2 میزان محاصل خالص محاصل مشروط کیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط ۲۷۲۴۷ ۳۰۰۰۰۰ ۲۷۲۴۷ ۳۰۰۰۰۰ ۱۸۳۱۰۵ ۱۸۳۱۰۵ محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان ماہنامہ انصار الله میزان کل ۲۴۱۱۹۷ ۲۵۰۰۰۰ ۲۴۱۱۹۷ ۲۴۷۳۹۶ ۲۵۰۰۰۰ ۲۰۰۶۳۳۷ ۳۰۳۶۸۷۰ ۲۸۹۰۰۰۰ ١٩٩٣ء نمبر شمار نام مد بجٹ آمد چنده مجلس ۲ ۳ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر ۲۴۵۱۸۳۵ ۲۳۵۰۰۰۰ ۳۲۹۳۰۰ ۳۰۰۰۰۰ ۱۰۰۱۵۴ خرچ عملہ دفتر انصار اللہ سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات میزان ۷۳۶۵۱ ۷۳۶۵۱ ۲۸۸۱۲۸۹ ۲۷۵۰۰۰۰ ۳۸۸۷ ۳۰۰۰۰۰ ۳۸۸۷ ۳۰۰۰۰۰ ۲۸۶۲۹۴ ۲۸۵۰۰۰ ۳۱۰۲۶۱ ۲۸۶۲۹۴ ۲۵۶۲۲۵۴ ۳۱۷۱۴۷۰ ۲۸۵۰۰۰ ۳۳۳۵۰۰۰ 2 میزان محاصل خالص محاصل مشروط کیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان ماہنامہ انصار الله میزان کل

Page 778

۷۲۴۷۵۸ ۱۲۸۴۱۴۰ ۹۲۵۰۷ ۲۸۲۴۴۹ ۸۴۰۰۰۰ ۹۵۴۲۵ ۳۳۱۹۲۷۹ ۸۷۱۷۲۶ ۲۷۱۹۱۵۵ ۸۸۳۴۵ ۱۱۵۰۰۰ ۹۵۲۰۰۰ ۱۱۵۵۹۷ ۴۸۶۱۸۲۳ خرچ عملہ دفتر انصار الله سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات میزان ۷۵۲ ١٩٩٤ء نام مد بجٹ آمد چنده مجلس سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر ۳۱۰۱۶۳۱ ۳۰۰۰۰۰۰ ۳۷۶۹۱۵ ۳۷۵۰۰۰ ۱۱۰۴۰۹ نمبر شمار ۶ 2 میزان محاصل خالص ۳۵۸۸۹۵۵ ۳۴۸۵۰۰۰ محاصل مشروط کیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط ۵۴۲۳۰ ۳۰۰۰۰۰ ۵۴۲۳۰ ۳۰۰۰۰۰ ۳۳۱۹۲۷۹ ۳۳۱۹۲۷۹ محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان ماہنامہ انصار الله میزان کل ۴۰۸۶۷۵ ۳۳۳۰۰۰ ۴۰۸۶۷۵ ۳۳۳۰۰۰ ۳۷۵۷۲۰۴ ۴۰۱۶۸۸۲ ۴۱۱۸۰۰۰ ۱۹۹۵ء نمبر شمار نام مد بجٹ آمد چنده مجلس ۲ ۳ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر ۳۶۴۲۱۱۵ ۳۴۰۰۰۰۰ ۴۵۴۳۶۳ ۴۵۰۰۰۰ ۱۲۰۲۵۴ ۱۱۵۰۰۰ 2 ۴۲۱۶۶۳۲ ۳۹۶۵۰۰۰ خرچ عملہ دفتر انصار اللہ سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات میزان ۴۲۹۰۱ ۴۲۹۰۱ ۶۶۰۹۶ ۳۰۰۰۰۰ ۶۶۰۹۶ ۳۰۰۰۰۰ ۵۳۳۵۸۶ ۴۷۹۰۱۸ ۳۶۲۰۰۰ ۵۳۳۵۸۶ ۴۷۹۰۱۸ ۳۶۲۰۰۰ ۵۴۳۸۳۱۰ ۴۷۶۱۷۴۶ ۴۶۲۷۰۰۰ میزان محاصل خالص محاصل مشروط کیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان ماہنامہ انصار الله میزان کل

Page 779

۹۹۳۰۰۸ ۱۵۶۶۷۸۸ ١١٦٣٦٦ ۵۰۰۰۰ ۱۱۲۰۰۰۰ ۱۲۷۷۸۳ خرچ عملہ دفتر انصار الله سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات ۱۱۹۲۷۰ ۱۱۹۲۷۰ ۳۹۷۳۹۴۵ میزان ۷۵۳ ١٩٩٦ء نام مد بجٹ آمد چنده مجلس ۴۳۰۶۵۸۴ ۴۰۰۰۰۰۰ ۵۳۷۷۰۵ ۱۴۳۰۸۳ ۱۳۰۰۰۰ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر نمبر شمار ۶ 2 میزان محاصل خالص ۴۹۸۷۳۷۲ ۴۶۳۰۰۰۰ محاصل مشروط کیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط ۲۱۲۴۰۲ ۳۰۰۰۰۰ ۲۱۲۴۰۲ ۳۰۰۰۰۰ محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان ماہنامہ انصار الله میزان کل ۵۲۷۰۰۰ ۵۲۷۰۰۰ ۵۴۵۷۰۰۰ ١٩٩٧ء نمبر شمار نام مد بجٹ آمد چنده مجلس ۲ ۳ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر ۴۷۴۵۶۱۰ ۴۷۰۰۰۰۰ ۵۶۲۰۸۵ Yo....۱۴۸۴۸۵ ۲۰۰۰۰۰ ۵۸۱۸۸۲ ۷۲۲۳۸۰ ۵۸۱۸۸۲ ۷۲۲۳۸۰ ۴۶۷۵۰۹۷ ۵۹۲۲۱۵۴ ۱۹۶۲۹۴۹ ۷۳۰۰۷ ۱۳۱۶۰۰۰ ۱۴۸۱۵۲ 11 ۴۵۶۳۳۰۵ خرچ عملہ دفتر انصار اللہ سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات ۵۷۵۵۴ ۵۷۵۵۴ میزان ۵۴۵۶۱۸۰ ۵۵۰۰۰۰۰ ۱۵۴۴۹۰ ۳۰۰۰۰۰ ۱۵۴۴۹۰ ۳۰۰۰۰۰ ۵۰۵۵۴۸ ۵۲۳۷۵۲ ۸۵۰۰۰۰ ۵۰۵۵۴۸ ۵۲۳۷۵۲ ۸۵۰۰۰۰ ۵۱۲۶۴۰۷ ۶۱۳۴۴۲۲ ۶۶۵۰۰۰۰ 2 میزان محاصل خالص محاصل مشروط کیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان ماہنامہ انصار الله میزان کل

Page 780

۱۱۴۵۵۹۶ ۲۲۵۶۲۶۰ ۱۳۸۱۷۰ ۲۰۰۰۰۰ ۱۵۱۲۰۰۰ ۱۷۷۴۵۱ ۵۴۲۹۴۷۷ خرچ عملہ دفتر انصار اللہ سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ریز رو برائے اضافہ جات میزان ۱۰۲۸۵۰ ۱۰۲۸۵۰ ۷۵۴ ١٩٩٨ء نام مد بجٹ آمد چنده مجلس ۵۶۳۱۱۸۴ ۵۴۰۰۰۰۰ ۶۷۴۷۱۱ ۶۶۰۰۰۰ ۲۱۵۷۹۰ ۲۰۰۰۰۰ ۶۵۲۱۶۸۵ ۶۲۶۰۰۰۰ ۲۰۳۹۲۷ ۳۰۰۰۰۰ ۲۰۳۹۲۷ ۳۰۰۰۰۰ ۵۹۱۱۲۷ ۶۴۴۲۶۱ ۶۱۱۰۰۰ ۵۹۱۱۲۷ ۶۴۴۲۶۱ ۶۱۱۰۰۰ ۶۱۲۳۴۵۴ ۷۳۶۹۸۷۳ 2121••• ۱۲۵۱۷۴۰ ۲۷۲۵۱۷۶ ۲۶۰۶۸۸ ۲۲۰۰۰۰ ۱۷۶۴۰۰۰ ۲۲۲۴۱۳ ۶۴۴۴۰۱۷ خرچ عملہ دفتر انصار اللہ سائر اخراجات سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر گرانٹ مجالس مقامی گرانٹ ناظمین اضلاع ۱۸۹۶۲۳ میزان سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر نمبر شمار ۶ 2 میزان محاصل خالص محاصل مشروط کیسٹ ہاؤس میزان محاصل مشروط محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان ماہنامہ انصار الله میزان کل ١٩٩٩ء نمبر شمار نام مد بجٹ آمد چنده مجلس ۲ ۳ سالانہ اجتماع اشاعت لٹریچر ۶۳۸۴۶۱۲ ۶۳۰۰۰۰۰ ۷۴۲۴۶۵ ۲۴۲۹۹۵ ۷۲۶۰۰۰ ۲۲۰۰۰۰ ۷۳۷۰۰۷۲ ۷۲۴۶۰۰۰ ۷۲۱۰۲۵ ۳۰۰۰۰۰......11 ۱۸۹۶۲۳ ۷۲۱۰۲۵ ۶۸۵۹۷۹ ۷۳۶۳۶۷ ۶۷۰۰۰۰ ۶۸۵۹۷۹ ۶۷۰۰۰۰ ۷۳۱۹۶۱۹ ۸۸۲۷۴۶۴ ۸۹۱۶۰۰۰ Y میزان محاصل خالص محاصل مشروط گیسٹ ہاؤس بالائی منزل میزان محاصل مشروط محاصل ماہنامہ انصار الله ماہنامہ انصار الله میزان ماہنامہ انصار الله میزان کل

Page 781

۷۵۵ ماہنامہ انصار الله مجلس کے ترجمان ماہنامہ انصار اللہ کو اس کے اجراء سے ہی خاص اہمیت حاصل رہی ہے.اس کا اجمالی تعارف اور اغراض و مقاصد کا تذکرہ تاریخ انصار اللہ جلد اوّل میں آچکا ہے.مجلس کی تاریخ کے اس عرصہ کے دوران میں یہ ماہنامہ اپنے تمام اغراض و مقاصد پورا کرنے کیلئے کوشاں رہا جس کے لئے اسے جاری کیا گیا تھا.سلسلہ احمدیہ کے علم کلام ، اعتقادات کی تشریح و توضیح اور انصار کی تعلیم وتربیت کی خاطر ماہنامہ انصاراللہ خدا تعالیٰ کے فضل سے نہایت مؤثر طور پر کام کرتا رہا.حالات کی مجبوریوں کی وجہ سے گو مجلس انصار اللہ کی مساعی تو ماہنامہ کے اوراق کی زینت نہ بن سکیں لیکن تنظیم کے استحکام اور انصار کی علمی سطح کو بلند کرنے اور ان کی تعلیم و تربیت کے معیار کو آگے بڑھانے کے لئے ماہنامہ انصار اللہ نے حتی المقدور بھر پور کردار ادا کیا.تربیت: ماہنامہ انصار اللہ کا بنیادی مقصد نہ صرف انصار بلکہ ہر عمر کے احمدی احباب کی علمی ، اخلاقی اور روحانی نشو و نما ہے تا کہ وہ ہر آنے والی نسل کیلئے مشعل راہ ثابت ہوں اور اخلاقی اقدار ہمیشہ زندہ رہیں جن کا احیاء حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت کے مقاصد میں سے ایک ہے.چنانچہ ماہنامہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات امام الکلام“ کے عنوان سے اور خلفائے سلسلہ احمدیہ کے اقتباسات ” کلام الامام کے عنوان سے با قاعدہ شائع کرتا رہا.اسی طرح حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے عربی اور فارسی منظوم کلام کے علم و عرفان کا مائدہ ہر ماہ پیش کیا جاتا رہا.سیرت صحابہ کرام آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم و حضرت مسیح موعود علیہ السلام رسالہ کا مستقل عنوان رہی.ماہنامہ کے اداریوں میں بزرگوں کا عمدہ نمونہ اور ان کے حسن کردار اور بعض اہم تربیتی موضوعات پر ایسا مواد پیش کیا جاتا رہا جس سے جماعتی تربیت پر گہرے مثبت اثرات مترتب ہوئے.محبت الہی نماز با جماعت کی اہمیت، مالی قربانیاں اور خدمات، قرآن کریم کی عظمت ، تلاوت اور قرآن کریم سیکھنے کی اہمیت، مطالعہ کتب حضرت اقدس ، تربیت اولاد نیز عمومی تربیتی موضوعات پر بکثرت مضامین لکھے گئے جو خدا تعالیٰ کے فضل سے مفید ثابت ہوتے رہے.ایڈیٹر صاحبان : جن اہل قلم احباب کو ۱۹۸۲ء سے ۱۹۹۹ ء تک ماہنامہ کے ایڈیٹرز کے فرائض سرانجام دینے کی سعادت نصیب ہوئی ان کے اسماء گرامی ذیل میں درج ہیں.

Page 782

۷۵۶ مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب اگست ۱۹۸۰ ء تا اکتوبر ۱۹۸۵ء مکرم سید عبدالحئی شاہ صاحب نومبر ۱۹۸۵ء تا جنوری ۱۹۸۶ء مکرم مرز امحمد الدین ناز صاحب فروری ۱۹۸۶ء تا دسمبر ۱۹۹۳ء مکرم مولا نا نصر اللہ خان ناصر صاحب جنوری ۱۹۹۴ ء تا دسمبر ۱۹۹۹ء بعض اہم کوائف اس دوران ماہنامہ کے پبلشر مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب اور پرنٹر مکرم قاضی منیر احمد صاحب رہے.رسالہ ضیاء الاسلام پریس ربوہ سے دوماہ کے عارضی تعطل کے علاوہ بفضلہ تعالی با قاعدگی سے چھپتا رہا.ضیاء الاسلام پریس ربوہ کو حکومت پنجاب نے ۱۲ دسمبر ۱۹۸۴ء کو تین ماہ کے لئے جبری طور پر سر بمہر کر دیا جس کی بناء پر ماہنامہ انصار اللہ کا ماہ جنوری اور فروری ۱۹۸۵ء کے شمارے شائع نہ ہو سکے اور اس کی بجائے تربیتی مضامین کے نام سے اڑتالیس صفحات کا کتابچہ شائع کر کے خریداران کو بھجوایا گیا.یہ بندش ۲۵ مارچ ۱۹۸۵ء تک جاری رہی جب تین ماہ اور چودہ دن بعد پریس کو حکومت نے واگزار کر دیا اور ماہ مارچ و اپریل ۱۹۸۵ء کا رسالہ اکٹھا شائع کیا گیا اور اس طرح یہ روحانی نہر پھر سے تشنہ روحوں کو سیراب کرنے لگی.1 اردو کتابت میں کمپیوٹر کا انقلاب آنے کے بعد ماہنامہ انصار اللہ کو بھی جزوی طور پر کمپیوٹر کتابت پر منتقل کرنے کا کام مارچ ۱۹۹۲ء میں شروع کیا گیا.عربی کی کتابت معیاری نہ ہونے کے سبب مئی ۱۹۹۲ء میں عربی کے سوا کتابت کمپیوٹر پر کروائی گئی.یہ تجربہ ابھی کامیابی سے پوری طرح ہمکنار نہیں ہوا تھا اس لئے ۱۹۹۴ء کے آغاز سے دوبارہ کا تب سے لکھوایا گیا.فنی خرابیوں پر قابو پانے کے بعد جولائی ۱۹۹۸ء سے تمام رسالہ کمپیوٹر پر ڈیزائن کیا گیا.یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے.۱۹۸۲ء میں ماہنامہ کا سالانہ چندہ پندرہ روپے تھا.مئی ۸۳ ء میں صدر محترم نے سیدنا حضرت خلیفة المسیح الرابع" کی خدمت میں تحریر کیا کہ حضور نے ۱۹۸۱ء میں بطور صدر مجلس سالا نہ چندہ بڑھانے کی اجازت نہیں دی تھی اور اس کے بعد ۱۹۸۲ء میں انہوں بھی چندہ نہ بڑھایا.اب اخراجات کے پیش نظر چندہ جولائی ۱۹۸۳ء سے ہیں روپے کئے جانے کی اجازت مرحمت کی جائے.اس خط میں صدر محترم نے ان کوششوں کا بھی ذکر کیا جن سے خریداری میں اضافہ اور اخراجات میں کمی کی گئی.حضور انور نے اس خط پر ۱۶ مئی ۱۹۸۳ء کو تحریر فرمایا: اجازت ہے.نیز ادارت کا معیار بلند کرنے کی طرف بھی توجہ کریں.جزاکم اللہ “ ازاں بعد سالا نہ چندہ میں جو اضافے ہوئے وہ اس طرح تھے : جنوری ۱۹۸۹ء میں تمہیں روپے، جنوری ۱۹۹۴ء سے چالیس روپے، جنوری ۱۹۹۶ء سے ۱۹۹۹ ء ساٹھ روپے سالانہ

Page 783

۷۵۷ (۱) سیرت النبی پر مضامین: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ ہماری اخلاقی اور روحانی نشو ونما کے لئے نہایت ضروری اور تربیت کے نقطہ نگاہ سے بڑی اہمیت کا موجب ہے.اس اہم غرض کیلئے ماہنامہ میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ہر دوسرے تیسرے شمارے میں مضامین شائع کئے جاتے رہے.خصوصاً آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اللہ تعالیٰ سے انتہا درجہ کی محبت اور آپ کی عبادات“ کے موضوع پر آٹھ اقساط پر مشتمل ایک مضمون اگست ۱۹۹۵ء پرست تامئی ۱۹۹۶ء کے شماروں میں شائع کیا گیا جس پر قارئین نے پسندیدگی کا اظہار کیا.(۲) سیرت صحابہ : آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ روشنی کے مینار اور ہدایت کا ایک اہم ذریعہ ہیں.چنانچہ اداریوں ، مضامین اور آرٹیکلز میں صحابہ کی سیرت اور سوانح اور قربانیوں پر سیر حاصل روشنی ڈالی گئی جو ماہنامہ کا قیمتی سرمایہ ہیں.(۳) حضرت مسیح موعود کی سیرت طیبہ: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے عاشق صادق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی سوانح و سیرت اور اپنے آقا سے محبت اور عشق کے مختلف پہلوؤں پر مضامین شائع کئے گئے جس سے احمدی احباب کے ایمانوں کو جلا حاصل ہوئی.حضرت اقدس کے عشق رسول ، عشق قرآن ، خدمتِ دین، انسانیت کے لئے ہمدردی ، اخلاق حسنہ اور عادات واطوار کے بارے میں بکثرت مضامین اشاعت پذیر ہوئے جنہیں بہت سراہا گیا.(۴) ”مبارک وہ جواب ایمان لایا نئی نسلوں کی ریفارمیشن اور انہیں اعلیٰ اقدار پر قائم رکھنے کے لئے رفقاء حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پاکیزہ سیرت و سوانح ، ان کا اخلاص و وفا اور قربانیوں پر سلسلہ مضامین بعنوان "مبارک وہ جواب ایمان لایا ماہنامہ کی زینت بنا جسے احباب دلچسپی سے پڑھتے رہے.اس سے اپنے بزرگوں کے حالات تحریر کرنے کا ذوق بھی اجا گر ہوا.(۵) خطبات حضور انور پر مشتمل ضمیمہ جات : ۱۹۸۴ء کے بدنام زمانہ آرڈینینس کے بعد ضمیمہ جات کی شکل میں ماہنامہ انصار اللہ کا ایک اہم کردار سامنے آیا.روزنامہ الفضل“ پر پابندی لگنے کی وجہ سے حضور انور کے ایک خطبہ جمعہ اور جماعتی مصروفیات کا خلاصہ اور دیگر خبریں اور اعلانات ضمیمہ کی صورت میں ماہنامہ کو ہر ماہ شائع کرنے کی سعادت حاصل رہی.ماہنامہ انصار اللہ کے علاوہ دوسرے مرکزی رسائل بھی ضمیمہ جات شائع کرتے رہے.اس طرح احباب جماعت کو بے خبر رکھنے کا حکومتی منصو بہ اللہ تعالی کے فضل سے خائب و خاسر رہا.یہ سلسا الفضل کے دوبارہ اجراء تک جاری رہا.یادر ہے یہ پابندی ۱۳ دسمبر ۱۹۸۴ء سے ۲۸ نومبر ۱۹۸۸ء تک رہی.(1) مستقل اور مروجہ کالم مختلف موضوعات پر جاندار تربیتی اور علمی ادارئیے سپر قلم کئے جاتے رہے.مختلف مواضیع پر حضرت اقدس اور خلفائے سلسلہ احمدیہ کے ارشادات، نیز عربی ، فارسی اور اردو منظوم کلام نیز ” تبرکات“ با قاعدہ شائع کئے جاتے رہے.اداریوں میں سیرت النبی ، رمضان المبارک، یوم مسیح موعود یوم خلافت اور جلسہ سالانہ موضوع سخن رہے.مکرم شیخ عبدالقادر صاحب محقق عیسائیت کے تحقیقی مضامین اکثر و بیشتر رسالہ کی زینت بنتے رہے.(۷) علمی مضامین: ماہنامہ اپنی روایات کو قائم رکھتے ہوئے بلند پایہ علمی اور تحقیقی مضامین شائع کرتا رہا.

Page 784

۷۵۸ خصوصاً رسالہ کی خاص اشاعتوں میں علماء اور محققین نے نہایت اہم اور قیمتی مضامین تحریر کئے.اسلام واحمدیت کا دیگر مذاہب عالم کے مقابل پر تفوق ثابت کیا گیا.قرآن وحدیث کی عظمت اور دیگر متفرق علمی موضوعات پر مضامین شائع کئے جاتے رہے جو قارئین کے لئے ذہنی اور قلبی تسکین کا موجب بنتے رہے.مثال کے طور پر چند مضامین کا ذکر کیا جاتا ہے.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق تورات وانجیل کی پیشگوئیاں از مکرم مولانا عطاء اللہ کلیم صاحب جون.جولائی ۱۹۸۵ء جنوری ۱۹۸۶ء اسلام امن کا مذہب ہے از مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف اکتوبر ۱۹۸۶ء لفظ صلوۃ کے استعمال میں حکمت از مکرم عبدالسمیع خان صاحب جنوری ۱۹۸۷ء جماعت احمدیہ اور خدمت قرآن از مکرم خواجہ ایاز احمد صاحب مارچ.اپریل ۱۹۸۹ء حضرت اقدس بانی سلسلہ کے بعض فکر انگیز علمی کارنامے از مکرم اخوند فیاض احمد صاحب مارچ.اپریل ۱۹۸۹ء چند جدید تحریکیں از مکرم نصیر احمد صاحب حبیب اپریل ۱۹۹۱ء نومبر ۱۹۹۲ء اکتوبر نومبر ۱۹۹۶ء حضرت مسیح کا صلیبی حادثہ اور جدید اردوادب از مکرم بشیر احمد صاحب زاہد حضرت مصلح موعودؓ کے بیان کردہ اصول تغییر از مکرم مولانا شیخ نور احمد صاحب منیر فروری ۱۹۹۳ء قرآن حکیم کی مددسے تورات وانجیل کے متن کی تصی از ابوالفضل راشد صاحب جولائی ۱۹۹۳ء کتب، جرائد اور رسائل میں کسوف و خسوف کے وقوع پذیر ہونے کا تذکرہ از مکرم حیدر علی صاحب ظفر مئی ۱۹۹۴ء اسلامی اصول کی فلاسفی کو شاندار خراج تحسین از مکرم چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب طاہر اگست ۱۹۹۶ء قرآن مجید اور استغفار از مکرم میاں عبدالقیوم صاحب راولپنڈی سیاح نبی از مکرم نصیر احمد انجم صاحب ، مکرم مظفر چوہدری صاحب سیاح نبی از مکرم مظفر چوہدری صاحب بہاء اللہ کا دعوی الوہیت یا دعویٰ مسیحیت از مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب تو رات میں دس ہزار والی پیشگوئی از مکرم شیخ عبد القادر صاحب محقق صلیبی موت سے نجات از مکرم شیخ عبد القادر صاحب محقق بشارات محمدیہ از مکرم شیخ عبد القادر صاحب محقق مسیح کشمیر میں از مکرم شیخ عبدالقادر صاحب محقق سیرت حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے مکتوبات کے آئینے میں از مکرم ملک صلاح الدین صاحب ایم اے درویش قادیان جنوری ۹۸ ء تا مئی ۹۹ء جون ۹۸ ء تا مئی ۹۹ء نومبر ۱۹۹۹ء جون ۱۹۸۲ء اگست ۱۹۸۲ء نومبر ۱۹۸۲ء مئی ۱۹۸۳ء نومبر ۱۹۸۳ء

Page 785

۷۵۹ رحمۃ اللعالمین از مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب اشارات علمیه از مکرم شیخ عبدالقادر صاحب مطلقہ کو نان ونفقہ دلانے سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلہ پر تبصرہ از حضرت ملک سیف الرحمن صاحب دسمبر ۱۹۸۴ء دسمبر ۱۹۸۴ء اپریل ۱۹۸۶ء آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا صدق از مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب جون ۱۹۸۶ء آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے تعلق باللہ کی کیفیات کے بعض پہلو از مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب حضور کے دور کی تحریکات از فرخ سلمانی صاحب حضرت صاحبزادہ عبداللطیف صاحب.چند متفرق یادداشتیں از مکرم صاحبزاده حبیب الرحمن صاحب قرآن حکیم اور اکتشافات اثریہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارہ میں بائیبل کی پیش گوئیاں از مکرم محمد صدیق شاہد منگلی صاحب کتاب تورات موسوی اور محمد عربی“ پر ایک نظر فروری ۱۹۸۷ء ستمبر ۱۹۸۷ء جنوری ۱۹۸۸ء فروری ۱۹۸۸ء مارچ ۱۹۸۸ء مئی ۱۹۸۸ء حضرت مصلح موعود کی تفسیر کی امتیازی خصوصیات از مکرم مولانا شیخ نوراحمد صاحب منیر فروری ۱۹۸۹ء قرآن کریم کی رکوعات اور پاروں میں تقسیم از مکرم عبدالسمیع خان صاحب ظہیر احمد خان صاحب اگست ۱۹۸۹ء قدرت ثانیہ کے مظہر رابع کی بابرکت تحریکات مکرم فضیل عیاض احمد صاحب مارچ ۱۹۹۰ء آخر وہ دیوار ٹوٹ گئی از مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد تفسیر قرآن کے اصول از حضرت ملک سیف الرحمن صاحب کور یا اور زار روس از پروفیسر صوفی بشارت الرحمن صاحب ایم اے مارچ ۱۹۹۰ء جولائی ۱۹۹۰ء دسمبر ۱۹۹۰ء جنوری ۱۹۹۱ء قول سدید از مولانا عبدالسلام طاہر صاحب حضرت مصلح موعود کے علیم قرآن کے اچھوتے انداز از مکرم عبدالسمیع خان صاحب فروری ۱۹۹۱ء حضرت مسیح کی آمد ہندوستان اور بدھ صحائف از مکرم شیخ عبدالقادر صاحب مئی ۱۹۹۱ء مئی تا ستمبر ۹۱ء نماز کی اہمیت ، فرضیت و برکات از مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب پیارے آقا آج بھی تو زندہ ہے از مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب ( سید نا حضرت حافظ مرزا ناصر احمد صاحب کی سیرت و سوانح ) جون ۱۹۹۱ء تلاوت قرآن کریم.بعض عام غلطیوں کی اصلاح از مکرم صوفی بشارت الرحمن صاحب فروری ، اپریل ۱۹۹۲ء

Page 786

۷۶۰ اسماء الانبیاء فی القرآن از مکرم شیخ عبد القادر صاحب اکتوبر ۱۹۹۲ء پیشگوئی حضرت مصلح موعود اور فتنہ اشتراکیت از مکرم بشیر احمد صاحب زاہد فروری ۱۹۹۳ء اگست ۱۹۹۴ء دسمبر ۹۵ء ، جنوری ۹۶ء فروری ۱۹۹۶ء حضرت مسیح علیہ السلام کی تاریخ ولادت از مکرم نصیر احمد انجم صاحب قرآن مجید کے اعجازی اثرات از میاں عبدالقیوم صاحب را ولپنڈی مصلح موعود کا مبارک وجوداز مولانا نصر اللہ خان ناصر صاحب رمضان کی برکات اور انسانی معاشرہ پر اس کے اثرات از مکرم شبیر احمد صاحب ثاقب فروری ۱۹۹۶ء برصغیر پاک و ہند میں ادیائے کرام کی دعوت الی اللہ از مکرم سعود احمد خان صاحب جنوری ۹۶ ء تا مارچ ۹۶ء دعوت الی اللہ کے لئے صحابہ کرام کا کردار از مکرم عبد القدیر قمر صاحب جنوری، فروری ۱۹۹۷ء حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کی پیشگوئی دربارہ پنڈت لیکھرام از مولانا نصر اللہ خاں ناصر صاحب مارچ ۱۹۹۷ء صحت برقرار رکھنے کے طریقے از ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی مارچ ،مئی، جون ،اگست ۹۷ء کیپٹن ما میگو ولیم ڈگلس کے تذکرہ.چند مزید تاریخی شواہد و حالات از مکرم عاصم جمالی صاحب اپریل ۱۹۹۸ء ذکر حبیب از مولانا دوست محمد صاحب شاہد سید نا حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کے انعامی چیلنج از مکرم جاوید احمد صاحب جاوید مئی تا اگست ۱۹۹۹ء (۸) خصوصی اشاعتیں اور سالانہ نمبر : اس عرصہ میں ماہنامہ انصار اللہ کی مندرجہ ذیل خصوصی اشاعتیں اور سالا نہ نمبر منظر عام پر آئے.ا.حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان نمبر ۲ - صد سالہ جشن تشکر نمبر (۱) ۳ - صد ساله جشن تشکر نمبر (۲) ۴- قرآن نمبر ۵- کسوف و خسوف نمبر ۶ - شیخ محمد احمد مظہر نمبر ے.اسلامی اصول کی فلاسفی نمبر - براہین احمدیہ نمبر (۱) ۹ - براہین احمدیہ نمبر (۲) نومبر، دسمبر ۱۹۸۵ء مارچ، اپریل ۱۹۸۹ء مارچ ۱۹۹۰ء جولائی ۱۹۹۳ء مئی ۱۹۹۴ء اپریل ۱۹۹۵ء جون ۱۹۹۶ء دسمبر ۱۹۹۷ء فروری ۱۹۹۸ء مارچ ۱۹۹۹ء ان خصوصی اشاعتوں پر احباب جماعت نے گہری دلچسپی لی اور ان سے استفادہ کیا نیز سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع کی طرف سے اظہارِ خوشنودی کی وجہ سے ماہنامہ انصار اللہ کی مقبولیت ظاہر ہوئی.

Page 787

۷۶۱ تفصیل خصوصی نمبرز حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان نمبر نومبر دسمبر ۱۹۸۵ء کا شمارہ حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان نمبر کے طور پر شائع ہوا.مکرم سید عبدالحئی صاحب اس کے ایڈیٹر تھے.یہ شمارہ ایک سو بہتر صفحات پر مشتمل تھا.شمارہ ہذا میں تصاویر کے تینتیس صفحات ہیں جن میں انہتر تصاویر شامل ہیں.اس کے علاوہ حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب کی خود نوشت تحدیث نعمت“ سے چند اقتباسات بھی شاملِ اشاعت ہیں.اس نمبر میں عناوین کی ترتیب اس طرح سے تھی.ارشاد حضرت خلیفتہ امسیح الرابع.ارشاد حضرت فضل عمر.پیغامات سربراہان واہم شخصیات.بابرکت زندگی (از مرزا خلیل احمد قمر صاحب) ، آخری انٹرویو ( مکرم ملک صلاح الدین صاحب ایم.اے)، سرکردہ شخصیتوں کے تاثرات ( جن میں ایس.ایم.ظفر صاحب، جسٹس مشتاق حسین صاحب، سید بابر علی صاحب، سید ظفر حیدر صاحب، سید افضل حیدر صاحب، جسٹس شیخ شوکت علی صاحب اور میاں ارشاد حسین صاحب شامل ہیں ).سید احمد سعید کرمانی کی باغ و بہار باتیں، ذاتی معالج ڈاکٹر وسیم احمد صاحب سے انٹرویو، تاریخ پاکستان کا ایک چونکا دینے والا باب ( قرار داد پاکستان سے متعلق ) ، ذاتی خادم نصیب اللہ قمر کی دلگد از باتیں.روئے گل سیر ندیدیم.از مکرم بشیر احمد خاں رفیق صاحب).ادبی ذوق.شامی یونیورسٹی میں خطاب.( از مکرم شیخ نور احمد منیر صاحب)، مکرم ثاقب زیروی صاحب و دیگر احباب لاہور کا انٹرویو.( جن کو خدمت کی سعادت ملی ).عبد منیب از ( مکرم مسعود احمد خان صاحب دہلوی) - باباجی از مکرم چوہدری حمید نصر اللہ صاحب ، علمی خدمات ( از مکرم مولانا ابوالمنیر نورالحق صاحب)، باتیں ظفر اللہ خان کی (از مختلف احباب) چند یادگار با تیں.( از مکرم عبدالمالک صاحب).مختلف احمدی احباب کا اظہار عقیدت.( جن میں مکرم ثاقب زیروی صاحب - مکرم ایئر مارشل ظفر چوہدری صاحب، مکرم چوہدری فتح محمد صاحب ایم اے.مکرم برکت علی منگلی صاحب.مکرم میاں محمد ابراہیم جمونی صاحب.مکرم میاں عبدالسمیع نون صاحب ایڈووکیٹ.مکرم شیخ اعجاز احمد صاحب.مکرم ڈاکٹر عبدالرشید تبسم صاحب اور مکرم مولانا محمد عارف صاحب شامل ہیں.ایک دعا گو بزرگ ( از مکرم شیخ عبد القادر محقق صاحب ) ، جلسہ سالانہ کی تقاریر.مرتبہ مکرم حبیب الرحمان زیر وی صاحب ) ، خطوط کے عکس.ایک تاریخی تحریر.خود نوشت کتبہ.علاوہ ازیں مکرم مرزا محموداحمد صاحب.مکرم طاہر عارف صاحب.مکرم ڈاکٹر عبدالرشید تبسم صاحب.مکرم میر مبشر احمد طاہر صاحب کے منظوم کلام بھی شامل اشاعت ہیں.صد سالہ جشن تشکر نمبر (۱) مارچ اپریل ۱۹۸۹ء کا شمارہ بطور صد سالہ جشن تشکر نمبر “ مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب کی ادارت میں شائع ہوا.شمارہ ہذا کے کل ایک سو سڑسٹھ اردو صفحات اور پانچ انگریزی صفحات ہیں.سید نا حضرت

Page 788

اقدس مسیح موعود علیہ السلام اور خلفاء عظام کی تصاویر بھی رسالہ کی زینت ہیں.اس کے علاوہ ۱۹۴۰ء سے لے کر ۱۹۸۹ ء کے صدران محترم انصار اللہ کے نام بمعہ تصاویر بھی شمارہ میں شامل ہیں.سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کا ایمان افروز پیغام اس خاص نمبر کی زینت ہے.اس خاص نمبر میں آیات قرآن کریم ، حدیث ، تبرکات اور اداریہ کے علاوہ درج ذیل مضامین شامل اشاعت ہوئے : سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم - ( مکرم عبدالسمیع خان صاحب)، جماعت احمدیہ اور خدمت قرآن.( مکرم خواجہ ایاز احمد صاحب)، حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ کا پیدا کردہ اخلاقی و روحانی انقلاب.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب)، حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ کے فکر انگیز علمی کارنامے.( مکرم اخوند فیاض احمد صاحب)، حضرت صوفی احمد جان صاحب کا مختصر تعارف ( مکرم شیخ نوراحمد صاحب منیر )، پٹاں تے ہتھ مارے.سيرة وسوانح: حضرت مولاناسید سرور شاہ صاحب ( مکرم نصر اللہ خان ناصر صاحب)، حضرت بھائی عبدالرحیم صاحب ( مکرم ملک صلاح الدین صاحب ایم اے ) ، شہدائے احمدیت.( مکرم یوسف سہیل شوق صاحب ) تاریخ جماعتہائے ہندوستان بعد از تقسیم.( مکرم مولانا بشیر احمد صاحب دہلوی ).ایں سعادت بزور باز و نیست.حضرت خلیفہ اسیح الرابع کا ایک پُر لطف خطبہ جس میں رواں صدی میں ہونے والی پہلی پیدائش، نکاح، بیعت اور جنازہ کے متعلق معلومات ہیں.تجدید عہد ارادت مجلس عاملہ انصار اللہ مرکز یہ حصہ انگریزی پیغام حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالی تفصیل تراجم ، جس میں جماعت احمدیہ کی طرف سے کئے جانے والے قرآن شریف اور منتخب احادیث کے مختلف زبانوں میں تراجم کی تفصیل شامل ہے.اس کے علاوہ خدام احمدیت“ کے عنوان سے منظوم ترانہ بھی شامل اشاعت ہے.صد سالہ جشن تشکر نمبر (۲) مارچ ۱۹۹۰ء کا شمارہ بھی صد سالہ جشن تشکر نمبر ۲ کے طور پر شائع ہوا جس کے ایڈیٹر مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب تھے..شمارہ ہذا کے کل اردو صفحات ایک سو بیالیس اور انگریزی صفحات دس ہیں.تبرکات کے عنوان سے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام اور خلفاء عظام کے عکس تحریرات بھی شامل اشاعت ہیں.تصاویر کے نوصفحات ہیں جن میں ہیں تصاویر شائع کی گئی ہیں.اس خصوصی نمبر میں اداریہ تبرکات ، امام الکلام، عربی منظوم کلام ، فارسی منظوم کلام کے علاوہ درج ذیل مضامین شامل اشاعت کئے گئے : سیرت و فضائل سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم.حضرت مسیح موعود.اپنے آقا کے نقش قدم پر ( مکرم عبدالسمیع خان صاحب ).لدھیانہ.

Page 789

سیرت و سوانح : حضرت منشی عبداللہ سنوری صاحب.حضرت پیر سراج الحق صاحب منعمانی.حضرت مولانا شیر علی صاحب.حضرت بھائی عبد الرحمن صاحب قادیانی.سیدنا حضرت مرزا طاہر احمد صاحب مظہر رابع کی تحریکات ( از مکرم فضیل عیاض احمد صاحب).ابتدائی مربیان کی مشکلات ( از مکرم خواجہ ایاز احمد صاحب) - آخر وہ دیوار ٹوٹ گئی (از مؤرخ احمدیت مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد ).ایک سو بیس ممالک کا مختصر تعارف ( ڈاکٹر سلطان احمد مبشر ) حصہ انگریزی میں مختصر تعارف تاریخ انصار اللہ شائع کیا گیا.سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع کا منظوم کلام ہمیں آب بقاپی کر امر ہو جانا آتا ہے اور مکرم عبدالمنان صاحب ناہید، مکرم ثاقب زیروی صاحب اور مکرم چوہدری محمد علی صاحب کے منظوم کلام بھی شاملِ اشاعت ہیں.قرآن نمبر جولا ئی ۱۹۹۳ء کا شمارہ ” قرآن نمبر کے طور پر شائع کیا گیا.اس شمارہ کے کل اسی صفحات ہیں.صفحہ۸۰ پر کاتبین وحی قرآن کے اسماء مبارکہ دیئے گئے ہیں جو کہ قارئین کی معلومات میں ایک دلچسپ اضافہ ہیں.اس نمبر کی ادارت کا اعزاز مکرم مرز امحمد الدین ناز صاحب کو حاصل ہوا.اس شمارہ میں اداریہ، قرآن کریم ایک نظر میں، عربی ، فارسی ، اردو منظوم کلام حضرت اقدس ، ارشادات حضرت اقدس و خلفاء عظام کے علاوہ درج ذیل مضامین شاملِ اشاعت ہیں.قرآن حکیم کے فضائل سے متعلق آسمانی بشارات ( مکرم شیخ عبد القادر صاحب)، قرآن حکیم کے فضائل و امتیازات ( مکرم عارف رومی صاحب)، فضائل القرآن ( مکرم ابوالفضل را شد صاحب)، کرۂ ارض پر زندگی کا آغاز مکرم محمود احمد اشرف صاحب) ، قرآن کریم اغیار کی نظر میں ، فہرست تراجم قرآن کریم، جماعت احمدیہ اور خدمت قرآن اغیار کی نظر میں.منظوم کلام میں حضرت اقدس علیہ السلام کا کلام ” فضائل قرآن مجید اور مکرم مشہود احمد ناصر صاحب کی نظم ” عظمت وشانِ قرآن شامل اشاعت ہیں.کسوف و خسوف نمبر مئی ۱۹۹۴ء کے شمارہ بطور کسوف و خسوف نمبر شائع ہوا جس کے شمارہ ہذا کے ایک سو بائیس اردو اور چودہ انگریزی صفحات ہیں.اس کے ایڈیٹر مکرم نصر اللہ خان ناصر صاحب تھے.اس شمارہ میں اداریہ، امام الکلام، عربی و فارسی منظوم کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے علاوہ درج ذیل مضامین شامل ہیں.” میرے بعد بعض اور وجود ہوں گے.“ ظہور قدرت ثانیہ اور الہی تصرفات کے ایمان افروز نظارے ( از مکرم مولوی محمد اعظم اکسیر صاحب)

Page 790

۷۶۴ موعود اقوام عالم کے لئے عظیم الشان پیشگوئی قرآن وحدیث کی روشنی میں.ظہور مہدی کی فلکی علامات.ایک طائرانہ نظر ( مکرم مولوی محمد صدیق گورداسپوری صاحب) - تحریرات حضرت بانی سلسلہ احمدیه درباره کسوف و خسوف کے اہم نکات ( مکرم مغفور احمد قمر صاحب) آئمہ وصلحاء امت اور پیشگوئی کسوف وخسوف ( مکرم ظفر اللہ خاں طاہر صاحب ) موعود آخر الزمان کی پیشگوئی یہودی اور مسیحی کتب مقدسہ میں ( مکرم انعام الرحمن صاحب ) ، کلکی.اوتار احمد کے لئے چاند و سورج گرہن کا عدیم المثال نشانِ الہی.( مکرم خورشید احمد پر بھا کر صاحب)، الامام المہدی کے لئے نشان صداقت - ( مکرم شیخ عبد القادر صاحب)، چاند اور سورج گرہن قانون نیچر کی روشنی میں.( مکرم ڈاکٹر حافظ صالح محمد الہ دین صاحب ) نشان کسوف و خسوف کا ظہور.قبول حق کے ایمان افروز واقعات.( مرتبہ مکرم مولوی محمد اعظم اکسیر صاحب)، چاند اور سورج کے تاریخی گرہن.کتب ، جرائد ، رسائل میں تذکرہ ( مکرم حیدرعلی ظفر صاحب ، حضرت امام علی بن عمر الدار قطنی اور آپ کی سنن کا تعارف.مکرم ظہیر احمد خان صاحب ، پیشگوئی کسوف و خسوف کا تذکرہ.اہم کتب کا تعارف.( مکرم ابولقمان ظفر صاحب)، ظہورکسوف و خسوف پر ایک تاریخی اشتہار.اشار یہ کتب (اس میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی ان کتب کا ذکر ہے جن میں حضرت اقدس نے نشان کسوف و خسوف کا تذکرہ فرمایا ہے.علاوہ ازیں شمارہ ہذا میں مندرجہ ذیل منظومات بھی شامل ہیں: ”انقلاب حسین ( مکرم عبد السلام صاحب اسلام ) ، آسمانی نشان ( مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب)، دار قطنی سے ہے منقول ( مکرم سلیم شاہجہانپوری صاحب) زمانے کا زخم جگر دیکھ کر ( مکرمہ ڈاکٹر فہمیدہ منیر صاحبہ ) کاش کہ سارا گلشن سمجھے (مکرم فیضان قادری صاحب)، مسخر کر دیا اس نے فلک جو بن گیا شاہد ( مکرم خلیق بن خالق صاحب ) آخر میں چودہ انگریزی صفحات میں مکرم ڈاکٹر صالح محمداللہ دین صاحب کا انگریزی مضمون "The Advent of the Promised Mehdi and the lunar solar eclipses" بھی شامل اشاعت ہے.حضرت شیخ محمد احمد مظہر نمبر اپریل ۱۹۹۵ء کا شمارہ حضرت شیخ محمد احمد مظہر نمبر کے طور پر شائع ہوا.اس کے کل ایک سو اٹھائیس صفحات ہیں.پندرہ تصاویر بھی رونق شمارہ ہیں.مکرم نصر اللہ خان ناصر صاحب کو اس کی ادارت کا اعزاز حاصل ہوا.اس میں اداریہ، امام الکلام، عربی و فارسی منظوم کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام ، عکس خط حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام، ارشاد حضرت خلیفہ امسیح الرابع کے علاوہ درج ذیل مضامین شمارہ کی زینت ہیں.حضرت شیخ محمد احمد صاحب مظہر کے خاندانی کوائف و حالات.کپورتھلہ کی اہمیت.حضرت شیخ محمد احمد صاحب مظہر.ایک انٹرویو ( از مکرم مبارک احمد ظفر صاحب)، حضرت شیخ محمد احمد صاحب مظہر.ایک پہلو دار شخصیت مکرم سلیم شاہجہانپوری صاحب)، حضرت شیخ محمد احمد صاحب مظہر.ایک فرشتہ سیرت انسان ( حضرت مرزا

Page 791

عبد الحق صاحب ) ، ایک مشفق امیر.مستجاب الدعوات اور صاحب کشف و رویا وجود ( مکرم چوہدری غلام دستگیر صاحب)، حسین اخلاق - دلکش سیرت ( مکرم را نا منظور احمد صاحب فیصل آباد ) ، حضرت شیخ محمد احمد صاحب مظہر.ایک مایہ ناز علمی اور ادبی شخصیت ( مکرم محمد خان را نا صاحب ایڈووکیٹ ) ، حضرت شیخ محمد احمد صاحب مظہر کی زندگی پر ایک نظر.خطبہ اسناد ( از حضرت شیخ محمد احمد مظہر صاحب).ایمان افروز یا دیں.از مکرم میاں محمد افضل صاحب)، حضرت شیخ محمد احمد صاحب مظہر کی مطبوعہ اور غیر مطبوعہ تصانیف کی تفصیل.علاوہ ازیں مکرم عبدالکریم قدسی صاحب، مکرم ثاقب زیروی صاحب، مکرم سلیم شاہجہانپوری صاحب، مکرم را نا منظور احمد صاحب اور خود حضرت شیخ محمد احمد صاحب مظہر کے منظوم کلام بھی زینت اشاعت ہیں.اسلامی اصول کی فلاسفی نمبر جون ۱۹۹۶ء کا شمارہ اسلامی اصول کی فلاسفی نمبر کے طور پر مکرم نصر اللہ خان ناصر صاحب کی ادارت میں شائع ہوا.شمارہ ہذا کے ایک سو سولہ اردو صفحات اور چار انگریزی صفحات ہیں.صفحہا اپر حضرت بھائی عبدالرحمن صاحب قادیائی کا مضمون ” جلسہ اعظم مذاہب لا ہور ہے جو کہ اس جلسہ کی تفاصیل کا مکمل احاطہ کرتا ہے اور اس میں سوامی شوگن چندر کا تعارف اور مضمون ”اسلامی اصول کی فلاسفی کے متعلق دیگر تفاصیل سے آگاہ کیا گیا ہے.یہ بڑا پُر لطف مضمون ہے جو کہ شروع سے آخر تک قاری کو اپنے زیر اثر رکھتا ہے.صفحہ ۸۶ پر جنرل و گوہر آ صفی کا تبصرہ ہے.جس میں اس نے حضرت اقدس مسیح موعود کو اسلام کا سچا اور صحیح ہمدرد قرار دیا ہے اور سرسید احمد خان صاحب کا حال بھی بیان کیا گیا ہے.اس خصوصی اشاعت میں اداریہ، امام الکلام اور حضرت اقدس کے عربی و فارسی منظوم کلام کے علاوہ درج ذیل مضامین شامل اشاعت ہیں.جلسہ اعظم مذاہب لاہور میں سیدنا حضرت حکیم مولانا نورالدین صاحب کی تقریر، جلسہ اعظم مذاہب لاہور، جلسہ اعظم مذاہب عالم کا پس منظر اور اس کی مختصر روئیداد.( مکرم امین الرحمن شاہد صاحب ) حضرت مولانا عبدالکریم صاحب سیالکوٹی ( مکرم محمود مجیب اصغر صاحب)، سلطان القلم سید نا حضرت مسیح موعود کی صداقت کا عظیم الشان نشان ( مکرم عبدالسمیع خان صاحب)، اسلامی کی اصول کی فلاسفی پر ایک طائرانہ نظر ، مکرم جمیل الرحمن رفیق صاحب، جلسه اعظم مذاہب لاہور کے مضامین پر عمومی تبصره ( مکرم شبیر احمد ثاقب صاحب)، اسلامی اصول کی فلاسفی پر اخبارات کی آراء اور تبصرے.( مکرم حبیب الرحمن زیروی صاحب ) مضمون اسلامی اصول کی فلاسفی کے روحانی اثرات.حقائق و معارف سے معموراہم نکات.غذاؤں کا انسانی اخلاق پر اثر.سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی طرف سے اقوام عالم کو تحقیق مذاہب کی دعوت وانگریزی اشتہار.A CONFERENCE FOR RELIGIOUS RESEARCH اس کے علاوہ حضرت میر ناصر نواب

Page 792

صاحب، مکرم عبد السلام صاحب اسلام، مکرم سلیم شاہجہانپوری صاحب اور مکرم مصلح الدین صاحب را جیکی کے منظوم کلام بھی شاملِ اشاعت ہیں.اسلامی اصول کی فلاسفی نمبر (۲) دسمبر ۱۹۹۴ء کا شمارہ اسلامی اصول کی فلاسفی نمبر کے طور پر شائع ہوا.شمارہ ہذا میں اداریہ، اما ما لکلام، کلام الامام ، عربی و فارسی منظوم کلام کے علاوہ درج ذیل مضامین زینت اشاعت ہیں.حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کی تحریر کا عکس، پیغام حضرت مرزا طاہر احمد صاحب امام جماعت احمدیہ عالمگیر.مضمون ”اسلامی اصول کی فلاسفی کے بارہ میں حضرت اقدس بانی سلسلہ احمدیہ کے چند اہم ارشادات.از مکرم عزیز الرحمان صاحب خالد ).ایک عظیم الشان مذہبی کا نفرنس.( از مکرم مرزا خلیل احمد قمر صاحب)، سوا می شوگن چندر کے احوال و آثار ( از مکرم محمد عبد المالک عاصم جمالی صاحب)،حضرت اقدس بانی سلسلہ احمدیہ کے مضمون ”اسلامی اصول کی فلاسفی کے روحانی اثرات ( از مکرم قمر الزمان مرزا صاحب ).اسلامی اصول کی فلاسفی کے انگریزی ترجمہ پر ریویو.( از مکرم محمود احمد اشرف صاحب ).اسلامی اصول کی فلاسفی کے تراجم ( مکرم مغفور احمد منیب صاحب) اس کے علاوہ حضرت مولانا ذوالفقار علی گوہر خان صاحب ، مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب اور مکرم عبد السلام اسلام صاحب کے منظوم کلام بھی شاملِ اشاعت ہیں.براہین احمدیہ نمبر (۱) دسمبر ۱۹۹۷ء کا شمارہ ” براہین احمدیہ نمبر کے طور پر شائع ہوا.یہ شمارہ ایک سو اٹھائیس صفحات پر مشتمل تھا.جس کے مدیر مکرم نصر اللہ خان ناصر صاحب تھے.خطبہ جمعہ حضرت خلیفۃ اسیح الرابع فرموده ۱۷ اکتوبر ۱۹۹۷ ء اس رسالہ کی شان کو بڑھا رہا ہے.اداریہ، امام الکلام ، کلام الامام اور عربی و فارسی منظوم کلام کے بعد درج ذیل مضامین شامل اشاعت تھے.تصنیف براہین احمدیہ کا پس منظر.( مکرم مرزا خلیل احمد قمر صاحب)، براہین احمدیہ کا چیلنج اور مذاہب عالم.( مکرم چوہدری ظفر اللہ خان طاہر صاحب)، براہین احمدیہ اور پنڈت دیانند سرسوتی.( مکرم عاصم جمالی صاحب) ، براہین احمدیہ اور ہستی باری تعالی.( مکرم محمد صدیق شاہد صاحب) ، براہین احمدیہ میں حقیقت قرآن شریف اور اس کا حسن و جمال، مکرم محمد مقصود منیب صاحب)، براہین احمدیہ میں حقائق و معارف ، اسرار عالیہ اور علوم حکمیہ ، براہین احمدیہ کے علمی اور روحانی اثرات.( مکرم عبدالسمیع خان صاحب) براہین احمدیہ نمبر ۲ فروری ۱۹۹۸ ء کا شمارہ براہین احمدیہ نمبر کے طور پر شائع ہوا.اسے بھی مکرم مولا نا نصر اللہ خان ناصر صاحب

Page 793

272 نے مرتب کیا.یہ شمارہ ایک سو اٹھائیس صفحات پر مشتمل تھا.شمارہ ہذا میں اداریہ، امام الکلام، کلام الامام، عربی و فارسی منظوم کلام کے علاوہ درج ذیل مضامین شامل اشاعت ہیں.براہین احمدیہ.ایک الہی تقدیر ) مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب)، براہین احمدیہ میں سیدنا حضرت خاتم الانبیاء کے دلائل صداقت ( مکرم انتصار احمد نذر صاحب) ، " تصدیق براہین احمدیہ پر ایک نظر ( از مکرم سید مبشر احمد ایاز صاحب)، اس مضمون میں مصنف تصدیق براہین احمدیہ کے حضرت خلیفہ اول اور ان کے کتب خانہ کے بارے میں معلومات ، آپ کے بارہ میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات اور دیگر موقر آراء اور کتاب ہذا لکھنے کی وجہ ، مولوی محمد حسین بٹالوی کا براہین احمدیہ پر ریویو.براہین احمدیہ پر اخبار منشور محمدی کا تبصرہ.براہین احمدیہ کی طباعت و اشاعت.( مکرم ریاض محمود باجوہ صاحب ).تذکرہ براہین احمدیہ کے مالی معاونین کا.( مکرم عاصم جمالی صاحب) ، براہین احمدیہ کی علمی اور روحانی فوقیت کا اعتراف.( مکرم مرزا خلیل احمد قمر صاحب) ، آخری ٹائکل پیج پر حضرت اقدس کا براہین احمدیہ کی تصنیف سے قبل ایک خواب درج ہے.صفحه ۶۶ تا ۹۲ پر مولوی محمد حسین بٹالوی کا براہین احمدیہ اور حضرت اقدس مسیح موعود کی تعریف میں ایک مضمون ہے جس کو وہ بعد میں سلسلہ کا اشد مخالف ہو کر بھی جھٹلا نہ سکا.خصوصی شماروں پر حضور انور کی طرف سے تبصرے : خصوصی شماروں پر سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع کے : سیدنا اظہار خوشنودی پر مشتمل خطوط کے چندا قتباسات پیش کئے جاتے ہیں.(۱) کسوف و خسوف‘ نمبر کے بارے میں ایڈیٹر صاحب کے نام خط میں حضور انور نے ارشاد فرمایا: آپ نے انصار اللہ کا کسوف و خسوف نمبر ما شاء اللہ بہت اچھا نکالا ہے.جزاکم اللہ تعالی احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ آپ اور آپ کے ساتھیوں کو غیر معمولی برکتوں سے نوازے اور ذہن و قلب کو جلا بخشے اور احسن رنگ میں خدمت بجالانے کی توفیق عطا فرمائے.سب ساتھیوں کو محبت بھرا سلام ( لندن.۱۹۹۴-۷-۲۶) (۲) شیخ محمد احمد مظہر نمبر، پر حضور انور نے ایڈیٹر صاحب کے نام خط میں تحریر فرمایا: آپ نے ماہنامہ انصار اللہ کا حضرت شیخ محمد احمد صاحب مظہر پر جو خصوصی شمارہ شائع کیا ہے.وہ ماشاء اللہ بہت اچھا نمبر ہے.محنت آپ لوگوں نے اس پر ماشاء اللہ خوب کی ہے.چنانچہ مضامین کے لحاظ سے تقریباً سارا رسالہ ہی بہت پسند آیا ہے.بالخصوص حضرت مرزا عبدالحق صاحب اور مکرم سلیم شاہجہان پوری صاحب کے مضمون تو ہیں.کریم قدسی صاحب کی نظم بھی بہت عمدہ ہے اور واقعی انہوں نے بڑی EXCELLENT اچھی نظم کہی ہے.ماشاء الله اللهم زد و بارک.

Page 794

۷۶۸ حضرت شیخ محمد احمد صاحب مظہر کی اپنی نظم ”اللہ بس.باقی ہوس“ تو کمال کی حدوں کو چھورہی ہے.بہر حال رسالے کی تیاری پر اچھی محنت اور کوشش ہوئی ہے.اللہ قبول فرمائے اور سب کام کرنے والوں کو اس کی بہترین جزاء عطاء فرمائے.انہیں میری طرف سے محبت بھرا سلام اور مبارک باد ، خدا حافظ و ناصر ہو.“ (لندن-۱۹۹۵-۵-۱۷) خصوصی مضامین کی اشاعت: تاریخ احمدیت سے تعلق رکھنے والے حالات و واقعات کے حوالہ سے خصوصی مضامین شائع کئے گئے.مثلاً حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر مقدمہ قتل اور بریت.کیپٹن ایم ڈبلیوڈ گلس کے احوال و کوائف.پنڈت لیکھرام کے بارے میں پیشگوئی اور اس کا انجام.یومِ مسیح موعود، یوم مصلح موعود، یوم خلافت اور جلسہ سالانہ کی مناسبت سے بعض اہم مضامین بھی اشاعت پذیر ہوئے.مجالس کی رپورٹ اور متفرق امور : مجالس انصار اللہ کے اجتماعات علمی و ورزشی مقابلوں ، تفریحی پروگراموں اور مرکزی شعبہ جات کی کارگزاری پر مشتمل رپورٹوں کی اشاعت بھی ہوتی رہی.یہ امر قابل ذکر ہے کہ مجلس انصار اللہ پاکستان کے تعمیر کردہ المہدی ہسپتال کے سنگ بنیا د اور افتتاح کی رپورٹ بھی با تصویر شائع کی گئی.علاوہ ازیں سالانہ مساعی پر حکم انعامی اور اضلاع و مجالس کی پوزیشن، سہ ماہی تعلیمی امتحانات کے نتائج اور مجلس عاملہ کے عہدیداران کے تقرر کی فہرستیں بھی شامل اشاعت ہوتی رہیں.مقدمات : ۱۹۸۴ء کے رسوائے زمانہ صدارتی آرڈینینس کے نفاذ کے ساتھ ہی ماہنامہ انصار اللہ کے ایڈیٹرز ، مینجر ، پرنٹر، پبلشر، مضمون نگاروں اور خوشنویس پر دفعہ ۲۹۸ سی اور ۲۹۵ سی کے تحت مقدمات بنائے گئے اور کارکنوں کی قید و بند کا سلسلہ شروع ہوا.یہ مقدمات ابھی تک زیر سماعت ہیں.مقدمات کیا ہیں؟ کس جرم کی پاداش میں مظلومین کو عدالتوں کے کٹہرے میں کھڑا کیا گیا ؟ یہ ایک الگ مضمون اور طویل داستان ہے.انصاف کی سوچ رکھنے والے اس پر قلم اٹھا ئیں گے اور چھپے ہوئے کرداروں سے پردہ اٹھائیں گے.یہاں صرف ان حضرات کے اسماء دئیے جا رہے ہیں جنہیں مقدمات میں ملوث کیا گیا.مدیران: مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف مکرم مرز امحمد الدین ناز صاحب - مکرم سید عبدالحمی شاہ صاحب پبلشر: مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب پرنٹر : مکرم قاضی منیر احمد صاحب مضمون نگار : مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب - مکرم محمود احمد اشرف صاحب.مکرم مشہوداحمد شاہد صاحب خوشنویس: مکرم حمید الدین صاحب واضح رہے کہ انصار اللہ کے پبلشر اور پرنٹر پر تو دو دو درجن سے زائد مقدمات قائم کئے گئے.مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب، مکرم چوہدری محمدابراہیم صاحب اور مکرم قاضی منیر احمد صاحب بہ ہمراہ مکرم مولا ناسیم سیفی صاحب اور مکرم آغا سیف اللہ صاحب اسیر راہ مولیٰ بھی رہے.

Page 795

۷۶۹ مضامین اور مقالہ لکھنے والے حضرات : ماہنامہ کے عام نیز خصوصی شماروں کے لئے سلسلہ کے چوٹی کے اہل قلم حضرات نے اپنے تحقیقی مضامین اور مقالہ جات تحریر کئے جن میں سے چند کے نام یہاں درج ہیں.حضرت مرزا عبد الحق صاحب، حضرت ملک سیف الرحمن صاحب، مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب ، مکرم مولانا شیخ مبارک احمد صاحب، مکرم مولا نا دوست محمد شاہد صاحب، مکرم ثاقب زیروی صاحب، مکرم شیخ عبدالقادر صاحب محقق عیسائیت، مکرم مولانا ابوالمنیر نور الحق صاحب، مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب، مکرم مسعود احمد خان صاحب دہلوی ، مکرم صوفی محمد اسحق صاحب، مکرم ملک صلاح الدین صاحب ایم اے، مکرم آدم خان صاحب مردان ، مکرم مولانا شیخ نور احمد صاحب منیر ، مکرم سعود احمد خان صاحب ، مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب، مکرم مولا نا عبدالمالک صاحب، مکرم مولانا روشن دین صاحب، مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب، مکرم مولانا حافظ مظفر احمد صاحب، مکرم مولا نا محمد اعظم اکسیر صاحب ، مکرم مولانا جمیل الرحمان رفیق صاحب، مکرم پر وفیسر صالح محمد الہ دین صاحب، مکرم اخوند فیاض احمد صاحب، مکرم مولانا بشیر احمد رفیق خان صاحب، مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب ، مکرم مولانا نصر اللہ خان ناصر صاحب، مکرم مولانا عطاء المجیب را شد صاحب، مکرم عبدالسمیع خان صاحب، مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب، مکرم سلیم شاہجہان پوری صاحب ، مکرم محمد صدیق صاحب شاہد گورداسپوری، مکرم محمد صدیق شاہد صاحب منگلی مکرم مولانا عبدالمنان شاہد صاحب ، مکرم غلام رسول اعوان صاحب، مکرم ملک محمد سلیم صاحب ،مکرم خالدمحمودسد ھو صاحب ، مکرم عاصم جمالی صاحب، مکرم مرزا خلیل احمد قمر صاحب ، کرم شبیر احمد ثاقب صاحب، مکرم یوسف سهیل شوق صاحب، مکرم چوہدری ظفر اللہ خان طاہر صاحب، مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب، مکرم چوہدری حمید نصر اللہ خان صاحب، مکرم خالد رشید را نا صاحب، مکرم فضیل عیاض احمد صاحب، مکرم سید مبشر احمد ایاز صاحب، مکرم چوہدری غلام دستگیر صاحب، مکرم انتصار احمد نذر صاحب، مکرم امین الرحمان شاہد صاحب، مکرم نصیر احمد انجم صاحب، مکرم رانا منظور احمد صاحب، مکرم محمود احمد اشرف صاحب، مکرم محمود مجیب اصغر صاحب، مکرم حبیب الرحمان زیروی صاحب، مکرم مظفر احمد چوہدری صاحب، مکرم میاں عبدالقیوم صاحب، مکرم مسعود احمد خورشید صاحب، ڈاکٹر سلطان احمد مبشر، مکرم مقصود احمد منیب صاحب، مکرم عبدالوہاب احمد صاحب ، مکرم ابوالفضل راشد صاحب، مکرم ریاض محمود باجوہ صاحب ، مکرم عزیز الرحمان خالد صاحب، مکرم سمیع اللہ زاہد صاحب، مکرم ملک منوراحمد جاوید صاحب، مکرم صفدر نذیر گولیکی صاحب، مکرم مغفور احمد قمر صاحب.منظوم کلام : بزرگ شعراء کے تبرکات کے علاوہ مندرجہ ذیل احباب کا منظوم کلام بھی ماہنامہ انصار اللہ میں شائع ہوتا رہا: مکرم مولا نانسیم سیفی صاحب، مکرم عبدالمنان ناہید صاحب، مکرم سلیم شاہجہان پوری صاحب، مکرم محمد ابراہیم شاد صاحب، مکرم عبدالکریم قدسی صاحب، مکرمہ صاحبزادی امتہ القدوس صاحب، مکرم خورشید احمد صاحب کرم محمد اسلم صابر صاحب، مکرم مرزا محمود احمد صاحب، مکرم عبدالسلام اسلام صاحب، مکرم مشہود احمد شاہد صاحب.مکرم خلیق بن فائق صاحب.

Page 796

22.سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الرابع کی خصوصی شفقت ماہنامہ انصار اللہ کی یہ خوش نصیبی ہے کہ سید نا حضرت خلیفتہ امسیح الرائع اس کا باریک بینی سے مطالعہ فرماتے.حضور نے بار ہا اس کے مضامین پر توصیفی خطوط محترم صدر صاحب انصار اللہ اور مکرم مدیر صاحب کو لکھے.حضور نے رسالہ میں شامل مواد کے معیار کو مزید بلند کرنے کی طرف بھی توجہ دلائی اور اس ضمن میں متعدد مرتبہ اپنی قیمتی ہدایات سے نوازا.حضور نے مضامین پر علمی تبصرے بھی فرمائے.حضور انور کی وسعت مطالعہ کا اس امر سے بھی اظہار ہوتا ہے کہ کتابت اور طباعت کی غلطیوں کی بھی نشاندہی فرمائی.ترجمہ کرنے والوں کے لیے ارشاد فرمایا کہ ترجمہ کرتے وقت مضمون کو کھولنا اور واضح کرنا چاہیے تا کہ پڑھنے والوں کے لیے اس کا سمجھنا مشکل نہ ہو.سید نا حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے از راہ شفقت بعض مضامین پر پسندیدگی کا اظہار فرمایا مثلاً فضائل القرآن.قرآن حکیم کی مدد سے تورات و انجیل کے متن کی تصحیح، از قلم مکرم ابوالفضل راشد صاحب (شمارہ جولائی ۱۹۹۳ء).نو مبائعین کے لئے حضرت اقدس مسیح موعود کی پاکیزہ نصائح، از قلم مکرم انتصار احمد صاحب نذر (شمارہ مارچ ۱۹۹۸ء ).سیاح نبئی ( بسلسلہ مسیح ہندوستان میں) از قلم مکرم مظفر چوہدری صاحب (شمارہ اپریل ۱۹۹۸ء کی سید نا حضرت خلیفہ اسیح الرابع کا اظہار خوشنودی سید نا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع نے مکرم ابوالفضل راشد صاحب کے مضمون پر تبصرہ کرتے ہوئے تحریر فرمایا: جولائی ۱۹۹۳ء کے شمارہ میں فضائل القرآن کے عنوان سے ابو الفضل راشد صاحب کا جو مضمون شائع ہوا ہے بڑا اچھا مضمون ہے.بہت پسند آیا ہے.یہ کون ہیں.ان کا تعارف تو کروائیں.نئے لٹریچر پر بھی ان کی نظر ہے.اگر چہ معلوم ہوتا ہے کہ نئے لٹریچر پرا بھی پوری طرح عبور نہیں اور کچھ کمی ضرور ہے.لیکن اس کے باوجود اس تک رسائی کے لئے ان کی طرف سے سنجیدہ کوششیں جاری ہیں.اس مضمون میں اور بعض دیگر مضامین میں کافی ایسی باتیں ہیں جن پر خدا کے فضل سے پہلے ہی ہم یہاں تحقیق کروا ر ہے ہیں.اب اس مضمون کا مطالعہ کرتے ہوئے کئی اور کھڑکیاں تحقیق کی کھلی ہیں جن سے ہم انشاء اللہ استفادہ کریں گے.مضمون اچھا ہے اور بہت عمدہ کوشش کی ہے.جزاھم اللہ احسن الجزاء.ان سے کہیں کہ اگر وہ الفضل انٹر نیشنل کے لئے بھی لکھ سکتے ہوں تو بے شک مقالے لکھ کر بھجوائیں.اللہ ان کے علم و عمل میں برکت دے.(۲)

Page 797

221 سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع نے نو مبائعین کے بارہ میں مضمون پر اظہار خوشنودی فرماتے ہوئے ایڈیٹر انصار اللہ کے نام مندرجہ ذیل خط لکھا.پیارے مکرم ایڈیٹر صاحب ماہنامہ انصار اللہ ربوہ السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ ماہ مارچ ۱۹۹۸ء کے شمارہ میں عزیزم انتصار احمد نذر صاحب کا مضمون ”نو مبائعین کے لئے حضرت اقدس مسیح موعود کی پاکیزہ نصائح مجھے بہت پسند آیا.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.یہ مضمون موجودہ ضرورت کو پورا کرتا ہے.اصلاح وارشاد کو چاہئے کہ وہ ان سنہری پاکیزہ نصائح کو نو مبائعین تک پہنچائے تا کہ وہ اپنے ایمان کو تر و تازہ کریں اور بیعت کی حقیقت اور اس کی رُوح کو جانیں.عزیزم نذر صاحب کو محبت بھر اسلام اور دعا ئیہ پیغام پہنچا ئیں.“ ماہنامہ انصار اللہ قارئین کی نظر میں حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب اپنے خط محررہ یکم اکتو بر۱۹۸۲ء میں تحریر فرماتے ہیں.مجھے آپ کا رسالہ انصار اللہ باقاعدگی سے ملتا رہتا ہے اور میں اسے بڑی دلچسپی کے ساتھ پڑھتا ہوں اور اسکے مضامین سے کما حقہ فائدہ اٹھاتا ہوں“ حضرت مرزا عبدالحق صاحب امیر صوبائی پنجاب نے اپنے مکتوب محرر ہ ۱۵ ستمبر ۱۹۸۲ء میں لکھا: خاکسار رسالہ انصار اللہ ہمیشہ پڑھتا ہے.ماشاء اللہ بہت دلچسپ اور ایمان افروز مضامین پر مشتمل ہوتا ہے.شروع سے آخر تک پڑھنے کے قابل ہوتا ہے.ماہ ستمبر کے رسالہ میں بھی بڑے اچھے اچھے مضمون ہیں.کسی ایک کو بھی چھوڑنے کو دل نہیں چاہتا.“ مکرم مولا نا شیخ مبارک احمد صاحب (امیر ومشنری انچارج ) انگلستان اپنے خط محرره ۲۰ دسمبر ۱۹۸۲ء میں تحریر فرماتے ہیں : ما شاء اللہ رسالہ بہت عمدہ مؤثر انداز میں مرتب ہوتا ہے اور ہر ایک مضمون اور شذرہ پڑھ کر روحانی لذت و سرور حاصل ہوتا ہے.اللہ تعالیٰ ترتیب دینے والوں ، لکھنے والوں 66 اور شائع کرنے والوں کو جزائے خیر دے.آمین.“ مکرم چوہدری مشتاق احمد صاحب باجوہ ( سابق مشنری انچارج سوئٹزر لینڈ ) اپنے مکتوب ۲۱ اکتوبر ۱۹۸۲ء میں تحریر فرماتے ہیں : خاکسار کی دانست میں اس کا معیار ماشاء اللہ بلند ہے اور بڑی مفید خدمت بجا لا رہا

Page 798

۷۷۲ ہے.محترم مولانا غلام باری سیف صاحب اسے بے شک کامیابی سے ایڈٹ فرما رہے ہیں.ہم جو باہر ہیں ہم کو بھی اس خدمت میں حصہ لینا چاہئیے.اللہ تعالیٰ اس کی توفیق بخشے.آمین.(۳) مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مجلس نے ۴ ستمبر ۱۹۸۲ء میں تحریر کیا: بفضل خدا ماہنامہ انصار اللہ میں سنجیدگی علم دوستی اور تقویٰ کے پہلو اتنے نمایاں ہیں کہ قاری خود بخودان سے متاثر ہوتا ہے.یوں تو اس نے مختلف رنگوں میں جماعت کی بھر پور خدمت کی ہے مگر بوڑھوں کو جوان بنانے اور جوانوں کو مزید جوان بنانے میں اور انہیں خدمت دین کا جذبہ پیدا کرنے میں نمایاں حصہ لیا ہے.اسکی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ تاجرانہ ذہنیت سے بالکل پاک ہے.اللہ تعالیٰ اسکی افادیت کے مطابق اسکی اشاعت میں غیر معمولی برکت نازل فرمائے.“ مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد مؤرخ احمدیت ۲۷ اکتو بر ۱۹۹۹ء کو صدر محترم کے نام اپنے تاثرات تحریر کرتے ہوئے رقم طراز ہیں : ر سالہ انصار اللہ کے گذشتہ اور تازہ ایشوع کو دیکھتے ہی دل باغ باغ ہو گیا.پُر از معلومات کا مرقع ہونے کے علاوہ انصار اللہ جیسی بین الاقوامی تنظیم کا تر جمان اپنے شاندار اور جاذب نظر سرورق اور تاریخی اور نہایت عمدہ تصاویر کے باعث ایک انقلابی دور میں داخل ہو رہا ہے.جس پر میں آپ کو اور آپ کے توسط سے مدیر رسالہ مولانا نصر اللہ خاں صاحب ناصر اور ادارہ کے ارکان کی خدمت میں صمیم قلب سے مبارک بادعرض کرتا ہوں.امید ہے کہ دنیا بھر کے انصار حلقوں میں یہ رسالہ اپنا مقام پہلے سے زیادہ ممتاز کرے گا اور آئندہ نسلوں کے لیے مشعل راہ ثابت ہوگا.انشاء اللہ تعالیٰ مکرم میاں ناصر علی صاحب جھنگ ( خط محرره ۲ دسمبر ۱۹۸۲ء) تحریر فرماتے ہیں: یہ میرا محبوب رسالہ ہے اور مجھے اس سے دلی اُنس ہے....فی الحقیقت بالفاظ مبارک سیدنا ( حضرت مرزا بشیر احمد صاحب نور اللہ مرقدہ ) یہ رسالہ خدا کے فضل سے بڑی قابلیت کے ساتھ لکھا اور ترتیب دیا جاتا ہے اور اس کے اکثر مضامین بڑے دلچسپ اور دماغ میں جلا پیدا کرنے اور روح کو روشنی عطا کرنے میں بڑا اثر رکھتے ہیں.“ مکرم مولانا عطاء المجیب را شد صاحب امام بیت الفضل لندن نے ۴ نومبر ۱۹۹۸ء کو ایڈیٹر کے نام خط میں تحریر کیا: ر سالہ انصار اللہ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے بہت عمدہ رسالہ ہے.جو ہر ماہ بہت سے علمی اور معلوماتی مضامین لے کر آتا ہے.اس رسالہ میں آپ کے اپنے اور دیگر مضمون نگار

Page 799

احباب کے مضامین بہت مفید اور دلچسپ ہوتے ہیں.اللہ تعالیٰ سب کو جزا دے اور رسالہ کو بہت ترقی عطا فرمائے.آمین.“ کسوف و خسوف نمبر پر کچھ تبصرے مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد مورخ احمدیت نے اپنے مکتوب میں ماہنامہ ” انصاراللہ کے کسوف و خسوف نمبر“ کی اشاعت پر ادارہ کو مبارکباد پیش کی اور دعا کی کہ اللہ تعالی بیش از بیش خدمات جلیلہ کی تو فیق عطا فرمائے.مکرم میاں محمود احمد صاحب بشیر امیر جماعت ضلع جھنگ نے ماہنامہ انصار اللہ کے معیار کو سراہتے ہوئے نیک تمناؤں اور دعاؤں سے نوازا.(۴) مکرم محمد اشرف صاحب کاہلوں فیصل آباد نے ماہنامہ انصار اللہ کے خاص نمبر کسوف وخسوف“ کے شائع ہونے پر ادارہ کو مبارکباد دیتے ہوئے مخلصانہ دعائیں کیں.(۵) خصوصی اشاعت اسلامی اصول کی فلاسفی پر تاثرات مکرم مولانا عطاء المجیب را شد صاحب.امام بیت الفضل لندن : ماہنامہ انصار اللہ با قاعدگی سے مل رہا ہے.ماشاء اللہ ہر شمارہ بہت محنت سے تیار ہوتا ہے اور ہر بار نہایت قیمتی مضامین پر مشتمل ہوتا ہے.اسلامی اصول کی فلاسفی کے بارہ میں اشاعت خصوصی ایک موثر ، ٹھوس اور جامع پیشکش ہے.آپ نے مفید معلومات کو خوب چن چن کر اکٹھا کر دیا ہے.اللہ تعالیٰ آپ کو اور آپ کے رفقاء کا رکو بہترین جزا عطا فرمائے.یہ اشاعت خصوصی تو انشاء اللہ اس موضوع پر ایک مفید ماخذ کا کام دیتی رہے گی.مکرم افتخار احمد صاحب ایا زصدر مجلس.یو کے: عالمگیر جماعت احمد یہ سال ۹۶ ء کو خدمتِ اسلامی اصول کی فلاسفی کیلئے وقف کیے ہوئے ہیں.جہاں جہاں احمدیت کا وجود ہے اور بفضل ایزدی دنیا کے ہر ملک میں احمدیت کا بیج بویا جا چکا ہے ، وہ حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کے اس عظیم الشان مضمون کو دنیا کے اہل بصیرت تک پہنچانے کی سعی و کوشش کر رہی ہے.”ماہنامہ انصار اللہ.ربوہ کی خصوصی اشاعت.جون ۱۹۹۶ ء بھی اسی عالمی مقصد کے حصول کی ایک سنہری کڑی ہے.آپ اور آپ کے رفقاء کار نے جس محبت ، محنت اور خلوص نیت سے اسلامی اصول کی فلاسفی پر جو محققانہ نظر ڈالی ہے ، اس کیلئے خاکسار نہ صرف اپنی طرف سے بلکہ تمام ممبران انصار اللہ یو.کے کی طرف سے ہدیہ تبرک پیش کرتا ہے.گر قبول افتد هے عِزّ و شرف“ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے قلم سے مستقبل میں بھی ” انصار اللہ کے اوراق مزین کرنے کی توفیق عطا فرماتا

Page 800

۷۷۴ رہے اور آپ اُن خزائن کی نشاندہی فرماتے رہیں جس کی طرف حضرت سلطان القلم ہر سعید روح کو بلا رہے ہیں.مکرمه سیده نیم سعید صاحبہ صدر لجنہ اماءاللہ لاہور : ماشاء اللہ ہر رسالہ انصار اللہ با قاعدہ پڑھنے کی توفیق ملتی ہے.جس کے اداریے ، حضور کی کتب میں سے انتخاب اقتباسات اور باقی مضامین سب ہی عمدہ اور زمانے کی ضرورت کے مطابق ہوتے ہیں.جون کو خصوصی اشاعت اسلامی اصول کی فلاسفی نمبر ملا.بہت اعلیٰ مضامین ہیں.ادار یہ بھی بہت اچھا ہے.خدا تعالیٰ سلطان القلم کے روحانی فیض اور قوت قدسیہ سے سب ہی لکھنے والوں کو وافر حصہ عطا فرمائے.آمین مکرم ملک محمد اعظم صاحب منتظم اشاعت مجلس ربوہ ونائب قائد تعلیم انصار اللہ پاکستان : ماہنامہ انصار اللہ ماہ جون ۹۶ ء کا خصوصی اشاعت کا شمارہ بڑی دلچسپی اور لگن سے مطالعہ کیا.حقیقت ہے بہت لطف آیا.بہت مفید اور بہت معلوماتی اور علمی نمبر ہے.خصوصاً آپ کا اچھوتا ادار یہ اور اسلامی اصول کی فلاسفی سے اہم نکات نکال کر علم کے موتیوں کے ڈھیر لگا دیئے ہیں....آپ نے حضرت بھائی عبدالرحمن صاحب قادیانی کے جو مشاہدے اور تاثرات دیئے ہیں واقعتاً ایمان افروز ہیں.اسی طرح مکرم عبدالسمیع خان صاحب نے کسوف خسوف کے معجزہ کو اس عظیم المرتبت مضمون کے نشان سے ملا کر جو نتیجہ نکالا ہے وہ بھی بڑا ایمان افروز اور دلچسپ ہے.پھر آپ نے مضمون پر غیروں کے تبصروں کو یکجا کر کے محنت کا حق ادا کر دیا ہے.بہر کیف یہ عمدہ نمبر آپ کی محنت اور کاوش کا بہترین علمی کارنامہ ہے.میں دل کی گہرائی سے آپ کی خدمت میں مبارکباد پیش کرتا ہوں.﴿۲﴾ توسیع اشاعت ماہنامہ انصار اللہ کا آغاز حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب کے زمانہ صدارت میں ۱۹۶۰ء میں ہوا تھا.اس ماہنامہ کے اجراء کے وقت صدر مجلس نے جو پالیسی وضع فرمائی تھی ماہنامہ انہی لائنوں پر عمل پیرا ہے.اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس رسالہ نے اپنی علمی اور تربیتی ذمہ داری کو احسن رنگ میں پورا کیا اور آئندہ کے لئے اس کوشش میں رواں دواں ہے.اس رسالہ کی ایک نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ اس میں کوئی اشتہار شائع نہیں کیا جاتا.اشتہارات کو عام طور پر رسائل کا ایک بہت بڑا ذریعہ آمدنی سمجھا جاتا ہے.محترم صدر صاحب کے نزدیک خالص دینی مطالعہ کے دوران اچانک کسی دنیا وی اشتہار پر نظر توجہ کو ہٹانے کے مترادف تھی.بعد میں جب اللہ تعالیٰ نے حضرت صاحبزادہ صاحب کو منصب خلافت پر فائز فرمایا تو آپ کی خدمت میں یہ تجویز پیش کی گئی کہ بڑھتے ہوئے اخراجات کو پورا کرنے کی خاطر دوسرے جماعتی رسائل کی طرح ماہنامہ انصاراللہ میں بھی اشتہارات شائع کرنے کی اجازت عطا فرمائی جائے تو حضرت خلیفہ اسیح الثالث نے اپنے دست مبارک سے تحریر فر مایا ہر گز نہیں“

Page 801

۷۷۵ ۱۹۷۹ء کے شروع میں رسالہ کی سرکولیشن بہت کم تھی.سال نو کے آغاز پر سب سے پہلے ماہنامہ کی اشاعت کو وسیع کرنے کی مہم چلائی گئی تاکہ زیادہ سرکولیشن کے نتیجے میں اخراجات کا بار کم ہو.صدر مجلس حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب نے اشاعت بڑھانے کا خاص پروگرام دفتر کو دیا.آپ نے رسالہ کی انتظامیہ (MANAGEMENT) میں بھی تبدیلی فرمائی.مینیجر کو اپنی ہدایات سے نوازا اور رسالہ کی خریداری کو معیاری بنانے کی تلقین فرمائی.موجودہ دور میں بھی روز نامہ الفضل اور ماہنامہ انصار اللہ میں انصار کی خدمت میں خریداری کے لئے اعلانات شائع کئے گئے.عہدیداران کو خطوط کے ذریعہ متحرک کیا گیا.پاکستان کے علاوہ بیرونی ممالک میں بھی رسالہ کی خریداری کے لئے خاص توجہ دی گئی.توسیع اشاعت کے لئے جو مختلف طریق کا راختیار کئے گئے ، ان میں سے ایک طریق مربیان کرام کا تعاون حاصل کرنا بھی تھا.اللہ تعالیٰ کے فضل سے ان تمام کوششوں کا نتیجہ بہت ہی شاندار نکلا اور رسالہ کی اشاعت جو ۱۹۸۲ء میں تین ہزار دوصد تھی ، ۱۹۹۹ء میں آٹھ ہزار چارسو سے تجاوز کر گئی اور آمد بھی بفضلہ تعالی سات لاکھ چھتیں ہزار روپے تک پہنچ گئی.رسالہ کے اخراجات کا اکثر حصہ پہلے مجلس کی گرانٹ سے پورا ہوتا تھا.اب رسالہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہو گیا.معاونین: (۱) دسمبر ۱۹۸۲ء میں ماہنامہ انصار اللہ کی خریداری کا پانچ ہزار ٹارگٹ مقرر کر کے اسے ضلع وار تقسیم کیا گیا.ضلع لاہور نے اپنا دوصد نئے خریداروں کا ٹارگٹ دسمبر ۱۹۸۲ء میں ہی پورا کر دیا جو کہ مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب کی مساعی کا نتیجہ تھا.انہوں نے مزید ایک سو خریداران جنوری ۱۹۸۳ء میں مہیا کر دیئے.مکرم محمد سلیم صاحب ناصر ناظم ضلع سانگھڑ نے اپنے ضلع کا ٹارگٹ جو اگر چہ پانچ خریداری کا تھا پورا کر دیا.مکرم عبدالرشید صاحب سماری نمائندہ انصار اللہ کراچی نے یک صد خریداروں کا ٹارگٹ پورا کیا.مکرم مولانا برکت اللہ محمود صاحب مربی سلسلہ ماڈل ٹاؤن لاہور نے مکرم سلیم احمد صاحب جنجوعہ ماڈل ٹاؤن لاہور کی طرف سے ستاسٹھ نئے خریداروں کا چندہ بھجوایا.حضرت خلیفہ امسیح الرابع نے اس مساعی کا علم ہونے پر ۱۰ فروری ۱۹۸۳ء کوتحریر فرمایا: جزاه الله احسن الجزاء - ماشاء الله - اللهم زد فزد “ (۲) مینیجر صاحب ماہنامہ انصار اللہ نے رسالہ کی توسیع اشاعت کے لئے مارچ ۱۹۸۳ء میں کراچی، حیدرآباد، نواب شاہ اور بہاولپور اور جون ۱۹۸۳ء میں ساہیوال کا دورہ کیا.ان سب اضلاع کے عہدیداران نے خصوصی تعاون کیا.کراچی کے مکرم چوہدری جاوید احمد صاحب ماڈرن موٹرز، مکرم رفیع الدین احمد صاحب بہکرم نعیم احمد خان صاحب، مکرم یوزیڈ تا ثیر صاحب، مکرم شیخ محمود احمد صاحب، مکرم ملک مبارک احمد صاحب ، کرم خواجہ منیر احمد صاحب، مکرم چوہدری آفتاب احمد کاہلوں صاحب ، مکرم زرتشت منیر احمد خان صاحب، مکرم ملک جمیل احمد صاحب،

Page 802

مکرم چوہدری ظفر اللہ صاحب، کمانڈربی ایل رحمان صاحب، مکرم کرنل شریف احمد صاحب ، مکرم چوہدری صغیر احمد صاحب چیمہ اور مکرم عبد الباسط صاحب نے اپنے عملی تعاون سے توسیع کو کا میاب بنایا.(۳) ۱۹۸۳ء میں کراچی سے ۸۵۰ سے زائد خریداران میسر آئے.(۷) (۴) ۲۲ ۲۳ جنوری ۱۹۸۴ء کومرکزی وفد کے دورہ فیصل آباد کے موقع پر ۱۸۵ خریدار بنے.﴿۸﴾ (۵) علاقہ ملتان سے مارچ اپریل ۱۹۸۴ء میں دوسو سے زائد خریدار مہیا ہوئے.(1) جلسہ سالانہ انگلستان ۱۹۹۰ ء کے موقع پر مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب مینیجر ماہنامہ انصار اللہ نے اپنے قیام کے دوران توسیع اشاعت کے لئے کوشش کی تو انگلستان کے خریداروں کی تعداد دوسو تک پہنچ گئی.(۷) سال ۱۹۹۳ء میں مجلس ربوہ کے منتظم اشاعت مکرم ملک محمد اعظم صاحب نے اپنی مثالی کارکردگی سے اشاعت بڑھائی.سال ۱۹۹۲ء میں کل خریدار چار سو انیس تھے جو ۱۹۹۳ء میں ایک ہزار چارسو اٹھائیس تک پہنچ گئے.اس طرح ربوہ کے پچپن فیصد انصار کو خریدار بنایا گیا.مندرجہ ذیل حلقہ جات نے خصوصی مساعی دکھائی: دار الصدر غربی قمر، دار الصدر غربی لطیف، دار الصدر شمالی، دارالصدر جنوبی ، دارالفضل، گول بازار، باب الا بواب، بیوت الحمد، دارالیمن غربی، دار الفتوح، دار الرحمت وسطی ، دارالعلوم غربی صادق، دار العلوم غربی خلیل، دار العلوم غربی ،ثناء، دارالعلوم ،وسطی، چھنیاں، دار النصر غربی الف ، دار النصر وسطی ، دارالشکر ، نصرت آباد دار الرحمت شرقی ب.(۱۰) رسالہ کی اشاعت ۱۹۸۲ء کے آغاز میں ماہنامہ انصار اللہ کی اشاعت تین ہزار دو سوتھی جو اللہ تعالیٰ کے فضل سے دسمبر ۱۹۹۹ء میں آٹھ ہزار چارسو ہو گئی.ماہنامہ انصارالله سال به سال گوشواره سال ١٩٨٢ء ١٩٨٣ء ۱۹۸۴ء ۱۹۸۵ء ١٩٨٦ء ۱۹۸۷ء ١٩٨٨ء تعدا دسر کولیشن وصول شده چنده ۵۹۰۰۷ ۳۲۰۰ ۹۰۵۸۴ ۵۲۰۰ ۹۳۵۲۰ ۵۱۰۰ ۱۲۶۸۳۰ ۵۵۰۰ ۱۳۷۹۰۳ ۴۹۰۰ ۵۲۵۰ ۱۴۴۱۵۰ ۵۷۵۰

Page 803

سال تعدا د سر کولیشن وصول شده چنده ١٩٨٩ء ١٩٩٠ء ١٩٩١ء ١٩٩٢ء ١٩٩٣ء ١٩٩٤ء ۱۹۹۵ء ١٩٩٦ء ١٩٩٧ء ١٩٩٨ء ١٩٩٩ء ۵۴۰۰ ۵۴۵۰ ۲۴۵۱۱۷ ۵۸۰۰ ۶۱۰۰ ۲۹۳۳۲۴ ۷۱۵۰ ۷۱۵۰ ۴۷۹۰۱۸ ۷۰۵۰ ۷۲۲۳۸۰ ۷۲۰۰ ۵۲۳۷۵۲ ۷۴۵۰ ۶۴۴۲۶۱ ۸۱۰۰ ۷۳۶۳۶۷ ۸۴۰۰ ۲۹۰۸۸۲ حضرت خلیفہ مسیح الرابع کا توسیع اشاعت پر اظہار خوشنودی سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع ” نے اپنے خطاب بر موقعہ جلسہ سالانہ ۲۷ دسمبر ۱۹۸۲ء میں ماہنامہ انصار اللہ کے متعلق ارشاد فرمایا: ”ماہنامہ انصار اللہ کی اشاعت میں چند سال سے نمایاں اضافہ ہوا ہے.چند سال پہلے اس کی اشاعت ایک ہزار آٹھ سوتھی اور امسال اس کی اشاعت چار ہزار ہے یعنی الفضل 11 کے برابر.“ یہ امر قابل ذکر ہے کہ حضور نے جب یہ ارشاد فرمایا ، تو اُس وقت دراصل ماہنامہ کی تعداد اشاعت تین ہزار دو سو تھی.خدا تعالیٰ نے اپنے خلیفہ برحق کی زبانِ مبارک سے نکلا ہوا بابرکت جملہ اس طرح پورا فرمایا کہ ماہ اپریل ۱۹۸۳ء میں جو رسالہ چھپا اسکی تعداد چار ہزار چار سو تھی.صدر محترم نے جب اس خوشکن امر کی اطلاع حضور انور کی خدمت میں دی تو حضور نے مورخہ ۲ اپریل ۱۹۸۳ء کو اپنی قلم مبارک سے تحریر فرمایا: الحمد لله.اللهم زد فزد.خدا کرے اتنا معیاری ہو کہ جو ایک دفعہ خریدار بن جائے پھر زندگی بھر چمٹا ر ہے.اس لحاظ سے ابھی کافی گنجائش ہے.“ 66

Page 804

227 ضمیمہ ماہنامہ خالدر بود مارچ ۱۹۸۵ء حوالہ جات خط حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالی محرره ۱۸دسمبر ۱۹۹۳ء.ریکارڈ دفتر ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.فروری ۱۹۸۳ء صفحه ۳۲ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اکتوبر ۱۹۹۴ء ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اکتوبر ۱۹۹۴ء ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۹۶ء ے ماہنامہ انصار اللہ ربوہ مئی و دسمبر ۱۹۸۳ء ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.فروری ۸۴ صفحه ۳۸ ماہنامہ انصار اللہ ر بوہ.اپریل ۱۹۸۴ء 10 ماہنامہ انصاراللہ ربوہ فروری ۱۹۹۴ صفحه ۴۱ ، اگست ۱۹۹۴، صفحه ۳۹ ا ماہنامہ انصاراللہ ربوہ.فروری ۱۹۸۳ صفحہ

Page 805

۷۷۹ پاکستانی مجالس کی کارگزاری پاکستانی مجالس کی ساری کارگزاری تو پیش کرنا ممکن نہیں.نمونۂ صرف چند مجالس کی سرگرمیوں کے خلاصہ پر ہی اکتفا کیا جاتا ہے.۱۹۸۲ء ایک الوداعی تقریب مکرم فضل الہی صاحب انوری سابق زعیم اعلیٰ ربوہ کے بیرون ملک جانے پر آپ کے اعزاز میں زعماء انصار اللہ ربوہ کی طرف سے مؤرخہ ۲۹ مئی ۱۹۸۲ ء کو شام چھ بجے انصار اللہ مرکزیہ کے ہال میں ایک الوداعی تقریب ترتیب دی گئی.جس میں مکرم صو بیدار میجر برکت علی صاحب زعیم دارا لیمن وسطی نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ مکرم انوری صاحب کے تین سالہ دور زعامت میں مجلس ربوہ نے خاص ترقی کی ہے اور مجلس کا بجٹ چونتیس ہزار روپے سے اکیاون ہزار روپے ہو گیا.اس دوران دو کامیاب مقامی اجتماع بھی منعقد ہوئے.عمدہ کارکردگی کے نتیجہ میں گذشتہ سال مجلس ربوہ ملک بھر کی مجالس میں کارکردگی کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر آئی.اس موقعہ پر نئے زعیم اعلیٰ مکرم مولوی محمد بشیر شاد صاحب کو خوش آمدید کہا گیا.مکرم مولوی فضل الہی صاحب انوری نے مختصر تقریر کی اور اس اعزاز پر اظہار تشکر کیا اور دعا کی درخواست کی.آپ کے بعد مکرم مولوی محمد بشیر شاد صاحب نے اپنی تقریر میں کہا کہ میرے سپر د جو کام ہوا ہے وہ بڑا ہی اہم ہے مگر ہمارا تجربہ ہے کہ جو کام خلیفہ وقت کی طرف سے کسی کے سپرد ہو خدا تعالیٰ کی تائید و نصرت اس کے شامل حال ہو جاتی ہے.آپ نے آخر میں تقریب کے انعقاد پر منتظمین کا شکریہ ادا کیا.آخر میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے اپنے صدارتی خطاب میں مبلغ کے بلند مقام پر روشنی ڈالی اور اس موقعہ کی مناسبت سے اپنی ایک رباعی بھی سنائی.دعا کے ساتھ یہ تقریب اختتام پذیر ہوئی.اجتماع ضلع لاہور مجالس ضلع لاہور کا اجتماع ۱۳ اگست ۱۹۸۲ء بعد نماز جمعہ’دارالذکر میں شروع ہوا.صدارت کے

Page 806

۷۸۰ فرائض مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے انجام دیئے.تلاوت اور عہد کے بعد مکرم مولوی عبداللطیف صاحب ستکو ہی نے ملفوظات حضرت اقدس کا درس دیا.اسکے بعد مندرجہ ذیل اصحاب نے تلقین عمل کے طور پر اجتماع سے خطاب فرمایا.(۱) مکرم مولانا منیر الدین احمد صاحب مربی سلسله (۲) مکرم بشیر الدین صاحب معلم اصلاح وارشاد (۳) مکرم مولا نا عبد السلام صاحب طاہر مربی سلسلہ.اس کے بعد عبد الخالق صاحب نے تعمیر گیسٹ ہاؤس کے سلسلہ میں تحریک کی اور محترم صدر صاحب مجلس مرکز یہ کا سرکلر لیٹر پڑھ کر سنایا اور انصار اللہ کو گیسٹ ہاؤس میں وعدہ جات پیش کرنے کی تحریک کی.اس موقع پر تین صد روپے کے کل چھتیں وعدہ جات مجالس ضلع لاہور نے پیش کئے.جن کی مجموعی رقم دس ہزار آٹھ سو روپے بنتی ہے.اس موقع پر چار انصار نے بارہ سو روپے کی نقد ادا ئیگی فرما دی.اس کے علاوہ مجالس کو تدریجی بجٹ پورا کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.کتب ڈاکٹر عبد السلام اور سنسکرت ٹریسیڈیٹو عربک احباب کو خریدنے کی تحریک کی اور دونوں کتب کا مختصر تعارف بھی کروایا.اجتماع میں زعماء نے اپنی اپنی زعامت علیا کی کارکردگی رپورٹیں بھی پیش کیں.آخر میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے حاضرین سے خطاب فرمایا.سب سے پہلے آپ نے صحابہ کی مثالیں دیتے ہوئے نظم وضبط کی طرف توجہ دلائی اور بعد میں سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع کے خطبہ کا حوالہ دیتے ہوئے انصار سے توقع وابستہ فرمائی کہ ہم خلیفہ وقت سے جو قیمتی باتیں سنیں وہ اپنے دیگر بھائیوں تک پہنچانے کی عادت ڈالیں اس لئے اپنی اپنی مجالس میں جا کر ان نیک باتوں کو بیان کیا جائے.اس اجتماع میں حاضری قریباً پونے دوصد کے قریب تھی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے اپنے خطاب سے قبل حسن کارکردگی میں اول، دوم، سوم آنے والی مجالس کو انعامات تقسیم کئے.اجلاس کے آخر میں مکرم مولوی عبداللطیف صاحب ستکوہی نے دوبارہ عہد.اور دعا کے ساتھ اجلاس بخیر و خوبی انجام پذیر ہوا.۱۳ اگست ہی کو ماڈل ٹاؤن لاہور میں ایک جلسہ یوم پاکستان کے سلسلہ میں رات کو منعقد ہوا جس میں مکرم مولانا برکت اللہ محمود صاحب مربی سلسلہ نے تحریک و استحکام پاکستان میں جماعت احمدیہ کا کردار نمایاں کیا.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ اور حج اور جماعت کی تبلیغی مساعی کے بارہ میں سلائیڈ ز دکھا ئیں اور تبصرہ کیا.حاضرین کی تعداد ایک سو بیس تھی جن میں غیر از جماعت بھی شامل تھے.جشن مسجد بشارت سپین افتتاح مسجد بشارت سپین (۱۰ ستمبر ۱۹۸۲ء) پر مجلس چک چہور نمبر ۱۷ اضلع شیخو پورہ نے قریباً ڈیڑھ ہزار روپے خرچ کر کے جشن منایا اور چراغاں کیا.جماعت اور دیگر غرباء کو کھانا کھلایا گیا.سالانہ تربیتی اجتماع ضلع حیدر آباد مجالس انصار اللہ ضلع حیدر آباد نے مورخہ ۱،۱۰ ستمبر ۱۹۸۲ء کو اپنا سالانہ اجتماع منعقد کیا.ناظم ضلع

Page 807

ZMI اللطیف صاحب کے ساتھ زعیم مقامی مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب ، نائب ناظم ضلع مکرم محمد صدیق صاحب اور زعیم صاحبان مجالس نے اجتماع کو ہر جہت سے کامیاب بنانے کے لئے خصوصی کوشش کی جس کے نتیجہ میں ضلع کی مجالس میں سے ساٹھ نمائندگان اور مقامی جماعت کی بھاری تعداد اجتماع میں شریک ہوئی.صرف دو مجالس کے نمائندے بعض مجبوریوں کے تحت شریک نہیں ہو سکے.پروگرام کے مطابق نماز جمعہ کے بعد مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نمائندہ مرکز کی زیر صدارت اجتماع کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جو مکرم ماسٹر صدیق سلیم صاحب نے کی.عہد کے بعد منشی محمد رفیق صاحب نے درمشین سے ایک نظم سنائی.مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے نہایت موثر انداز میں اجتماع کے اغراض و مقاصد اور جماعتی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی نیز اس سوال کے جواب میں کہ کیا خلافت راشدہ کی طرح خلافت احمد یہ بھی چوتھے خلیفہ کے بعد ختم ہو جائے گی ، ایک نہایت مدلل اور پُر جوش تقریر فرمائی جس میں ثابت کیا کہ یہ خلافت کا انعام جماعت احمد یہ میں نشاء اللہ تعالیٰ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک جماعت اپنے آپ کو اس انعام کی اہل ثابت کرتی رہے گی.فاضل مقرر نے بہت سی مثالیں دے کر واضح فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت کا ہر فرد اپنے تئیں ثابت کر رہا ہے کہ وہ اس انعام کا حقدار ہے.چھوٹے بچوں میں بھی احمدیت اور اپنے خلیفہ سے عشق کا سمندر موجزن ہے لہذا ان سے اندریں حالات اس نعمت کے چھن جانے کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا.افتتاحی خطاب کے بعد مولانا نذیر احمد صاحب ریحان نے نہایت پر اثر انداز میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا عدیم المثال مقام حضرت اقدس کی نظر میں“ کے موضوع پر تقریر فرمائی.مکرم بابو محمد احمد صاحب نے خلافت رابعہ کا قیام اور ہماری ذمہ داریاں کے موضوع پر اپنے خاص انداز میں تقریر فرمائی.اس تقریر کے بعد مرکزی نمائندہ کراچی ایکسپریس سے کراچی روانہ ہو گئے.آپ کی جگہ مکرم میر نور احمد صاحب امیر مقامی نے کرسی صدارت سنبھالی اور اجلاس جاری رہا.موقعہ کے لحاظ سے پروگرام میں سپین اور مسجد بشارت“ کا موضوع رکھا گیا.نیز مرکزی تحریک کے مطابق مسجد میں خوب سجاوٹ کی گئی اور بڑے بڑے بینر مسجد کی دیواروں پر لگائے گئے.جن پر جشن افتتاح مسجد بشارت سپین“ لکھا ہوا تھا.اسی طرح مسجد کے اندر اور باہر اقوال زریں سے مزین بینر لگے ہوئے تھی.دیگیں پک رہی تھیں.رنگ برنگ کی جھنڈیاں اور قمقمے اور خوبصورت ٹینٹ جشن کا سماں پیدا کر رہے تھے.اجتماع کے پروگرام سے اس جشن کی رونق دوبالا ہو گئی تھی.شرکاء اجتماع کی چائے اور مٹھائی سے تواضع کی گئی.مکرم مولا نا محمد اشرف صاحب ناصر نے اپنی تقریر میں پین کا اوّل سے آخر تک کے حالات و واقعات کا تذکرہ کیا.خدام اور انصار کے مابین والی بال کا میچ شام کو کھیلا گیا.نماز عصر سے نماز مغرب تک مختلف مقابلہ

Page 808

۷۸۲ جات قریبی سکول کے گراؤنڈ میں جاری رہے.بہت سے غیر از جماعت بھی ان کھیلوں سے لطف اندوز ہوئے.نماز مغرب وعشاء کے بعد دوستوں کی خدمت میں بلا امتیاز جشن افتتاح مسجد بشارت پین کے سلسلے میں قورمہ اور زردہ پیش کیا گیا.کھانے کے بعد نو بجے ناظم صاحب ضلع کی صدارت میں اجلاس دوئم کی کارروائی شروع ہوئی.اس اجلاس میں علمی مقابلہ جات کا ہی زیادہ پروگرام تھا.نہایت دلچسپ تقریری ، تلاوت نظم اور دینی معلومات کے مقابلہ جات ہوئے.جج صاحبان ساتھ ساتھ نتائج کا اعلان کرتے رہے.گیارہ بجے رات یہ اجلاس بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا.پونے چار بجے سے پونے پانچ بجے تک مکرم مولانا محمد اشرف صاحب ناصر کی امامت میں نماز تہجد ہوئی.سوا پانچ بجے نماز فجر ادا کی گئی اور اجلاس سوئم کی کا رروائی جو درس قرآن مجید ، درس حدیث ، درس ملفوظات اور ذکر حبیب پر مشتمل تھی ، مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب کی صدارت میں ساڑھے چھ بجے تک جاری رہی.ورزشی مقابلہ جات ناشتہ کے بعد دوبارہ ورزشی مقابلہ جات کا دور شروع ہوا.مسجد کے احاطہ میں ہی یہ مقابلہ جات ہوتے رہے.پیغام رسانی کا مقابلہ خوب دلچسپ رہا.مکرم میر نور احمد صاحب تالپورا میر مقامی کی صدارت میں اجلاس چہارم کی کارروائی شروع ہوئی.اس اجلاس میں موقعہ کی مناسبت سے قائد اعظم اور قیامِ پاکستان پر تین تقاریر ہوئیں.”اصلاح معاشرہ کے لئے قرآنی ہدایات پر محمد صدیق صاحب نائب ناظم ضلع نے اور خلافت ثالثہ کی تحریکات اور ہماری ذمہ داریاں“ کے موضوع پر مکرم عبد اللطیف صاحب ناظم ضلع نے تقریر کی.تقسیم انعامات کے بعد مکرم چوہدری نعمت اللہ صاحب نے بطور منتظم اعلیٰ و زعیم مقامی اُن تمام معاونین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے نہایت خلوص اور محنت کے ساتھ شاندار انتظامات کئے.لوکل انتظامیہ کا بھی شکر یہ ادا کیا جنہوں نے اجتماع منعقد کرنے اور لاؤڈ سپیکر استعمال کرنے کی اجازت فرمائی نیز نہایت پُرامن ماحول میں اجتماع منعقد کرنے میں تعاون فرمایا.آخر میں محترم صدر جلسہ نے اختتامی خطاب فرمایا.اس طرح بخیر و خوبی اجتماع اختتام پذیر ہوا.زعماء صاحبان کا اجلاس اجتماع کے اختتام پر زعیم صاحبان ضلع کی میٹنگ ہوئی اور اُن تک مرکزی تحریکات کو پہنچایا.ماہانہ رپورٹ نہ بھجوانے پر مرکز کے احکامات اُن تک پہنچائے.مرکزی اجتماع کی تیاری کے لئے تاکید کی.نیز اجتماع سے پہلے تمام چندہ جات سو فیصد پورا کرنے کی تلقین کی.دو پہر کے کھانے اور نماز ظہر ادا کرنے کے بعد تمام دوست اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوئے.﴿۳﴾

Page 809

۷۸۳ ضلع کراچی کا ایک روزہ سالانہ اجتماع ۱ ستمبر ۱۹۸۲ء کو مسجد احمدیہ عزیز آباد کراچی کے بڑے احاطہ میں مجلس ضلع کراچی کا سالانہ اجتماع منعقد ہوا جس میں مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے بطور نمائندہ مرکز شرکت فرمائی.یہ اجتماع صبح نو بجے سے لے کر شام پونے سات بجے تک جاری رہا.پہلا اجلاس : آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم عبدالرشید صاحب سماٹری نے کی.بعد ۂ مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب نے انصار سے عہد دہر وایا.اس کے بعد مکرم چوہدری اعجاز احمد صاحب ایڈیشنل مہتم عمومی نے در مشین سے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا شیریں کلام پیش کیا.بعد ازاں درج ذیل زعماء اعلیٰ نے اپنی اپنی مجلس کی کارکردگی کی رپورٹ پیش کی.مکرم الحاج ملک جمیل احمد صاحب زعیم اعلی مجلس ناظم آباد، مکرم منظور احمد صاحب شاد زعیم اعلی مجلس ڈرگ روڈ ،ہمکرم چوہدری محمود احمد صاحب زعیم اعلی مجلس مارٹن روڈ ، مکرم حضرت اللہ صاحب پاشا زعیم اعلیٰ مجلس صدر، مکرم چوہدری ظفر اللہ صاحب زعیم اعلی مجلس عزیز آباد رپورٹوں کے بعد محترم مولانا غلام باری صاحب سیف نے حاضرین سے نہایت مؤثر انداز میں خطاب فرمایا اور زعماء اعلی کرام کی رپورٹوں پر تبصرہ بھی فرمایا.آپ نے اجتماع کا افتتاح سورۃ جمعہ کی چند آیات کی تلاوت سے فرمایا اور اس کی تشریح فرمائی نیز صحابہ کرام کے بعض ایمان افروز واقعات بیان کئے.دوسرا اجلاس: یہ اجلاس محترم محمد عثمان صاحب چینی مربی کراچی کی زیر صدارت منعقد ہوا.مکرم حافظ محمد فیضی صاحب نے تلاوت قرآن پاک کی اور نظم مکرم چوہدری ظفر اللہ صاحب زعیم اعلی مجلس عزیز آباد نے در مشین سے سنائی.اس اجلاس میں درج ذیل تقاریر ہوئیں.(۱) تربیت اولاد، مکرم حضرت اللہ صاحب پاشاز عیم اعلی مجلس صدر (۲) صحت جسمانی ، مکرم ڈاکٹر احسان الحق صاحب (۳) وقف عارضی مکرم مولانا عبد المنان صاحب شاہد مربی کراچی (۴) استحکام پاکستان اور جماعت احمدیہ، مکرم مولانا خلیفہ صباح الدین صاحب مربی کراچی (۵) استحکام پاکستان اور جماعت احمدیہ، مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے قیام پاکستان کا آنکھوں دیکھا حال اور مولانا شبیر احمد عثمانی صاحب سے ملاقات کے واقعات بیان فرمائے.اس کے بعد میوزیکل چیئر ز کا مقابلہ ہوا جس میں مکرم مقصود احمد صاحب مجلس صدر اوّل.مکرم سعید احمد صاحب مجلس صدر ، دوم اور مکرم شریف احمد صاحب مجلس ڈرگ روڈ سوم قرار پائے.بعدۂ دو پہر کے کھانا کے بعد نماز ظہر و عصر باجماعت ادا کی گئیں.تیسرا اجلاس مکرم چوہدری شریف احمد صاحب وڑائچ نائب ناظم ضلع کراچی کی صدارت میں ہوا.مکرم چوہدری اعجاز احمد صاحب نے قرآن کریم کی تلاوت کی اور مکرم سید عبدالرفیق صاحب نے در مشین سے ایک نظم خوش الحانی سے

Page 810

۷۸۴ پڑھی.بعدہ درج ذیل علماء نے حاضرین سے خطاب فرمایا.(1) مکرم مولانا سید حسین احمد صاحب مربی کراچی ، ضرورت مطالعہ کتب حضرت اقدس (۲) مکرم مولا نا ملک محمد سلیم صاحب مربی کراچی ،نماز کے طریق اور آداب (۳) مکرم مولانا نور الدین صاحب منیر سابق وکیل التصنیف و تعلیم تحریک جدید ، سپین میں جماعت احمدیہ کی پہلی مسجد.اس کے بعد حاضرین نے چائے نوش فرمائی.وو چوتھا اجلاس زیر صدارت مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف منعقد ہوا.تلاوت قرآن کریم مکرم مولا نا لئیق احمد صاحب منیر مربی کراچی نے کی.بعدۂ ” برکات خلافت کے موضوع پر اطفال الاحمدیہ ضلع کراچی کا تقریری مقابلہ منعقد ہوا.جس میں ہر مجلس کے ایک ایک طفل نے شرکت کی.اس مقابلے کے منصفین مکرم مولانا عبدالمنان صاحب شاہد، مکرم مولا نا لئیق احمد صاحب منیر اور مکرم آفتاب احمد صاحب بسمل تھے.مجلس عزیز آباد کے طفل عزیزم فاتح الدین ابن مکرم رشید الدین صاحب اول آئے.اس کے بعد مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی جس میں جوابات مربیان کرام نے دیئے.تقسیم انعامات: آخر میں تقسیم انعامات کی تقریب منعقد ہوئی اور درج ذیل مجالس نے انعامات حاصل کئے.(۱) شید تعلیم القرآن اول مجلس ناظم آباد دوم مجلس عزیز آباد (۲) اصلاح و ارشاد اول: مجلس ناظم آباد دوم مجلس ڈرگ روڈ (۳) حاضری اجتماع اوّل: مجلس عزیز آباد دوم مجلس ڈرگ روڈ (۴) امتحانی پرچہ جات کی ترسیل اول مجلس ناظم آباد دوم مجلس مارٹن روڈ سوم مجلس ڈرگ روڈ (۵) مقابله رنگ اوّل: مجلس مارٹن روڈ (۶) مقابلہ والی بال ( بین المجالس ) اول مجلس عزیز آباد اختتامی خطاب میں مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے فرمایا کہ مذہب میں شرط اور سودے بازی نہیں ہوتی بلکہ اطاعت بلا شرط ہے.آپ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت مسیح موعود کے صحابہ کرام کے عشق و وفا کے دلنشین واقعات سنائے جن سے حاضرین پر رقت طاری ہو گئی.پھر فرمایا کہ جو خلافت سے علیحدہ ہوا اس کا انجام آپ کے سامنے ہے.اسلام اور احمدیت کے ساتھ وہ وابستگی پیدا کرو جو حضرت بلال نے دکھائی اور جو حضرت سیّد عبد اللطیف صاحب شہید نے دکھائی تھی.آخر میں مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی نے خطاب کیا.انہوں نے تمام حاضرین ، عہدیداران ضلع اور کارکنان کا شکریہ ادا کیا.بعدہ مکرم مولانا سیف صاحب نے اجتماعی دُعا فرمائی.اس طرح یہ با برکت اجتماع کامیابی کے ساتھ اختتام کو پہنچا.اس اجتماع میں انصار کی حاضری ساڑھے چار صد تھی اور کل حاضرین کی تعداد پونے چھ صدر ہی.۳۶)

Page 811

۷۸۵ عشرہ اصلاح وارشاد مجلس فیصل آباد شہر عشره اصلاح و ارشاد از ۶ ستمبر تا ۲۶ ستمبر ۱۹۸۲ء کا پروگرام مجلس عاملہ کے اجلاس میں زیر غور لا کر طے پایا کہ شہر کو چھ سیکٹرز میں تقسیم کیا جائے اور ہر سیکٹر کا انچارج ممبر مجلس عاملہ مقرر کیا جائے.اس پروگرام کی مکرم امیر صاحب ضلع سے منظوری حاصل کی گئی.نیز مرکز کو بھی مطلع کیا گیا.یہ بھی طے پایا کہ سیکٹر کریم نگر اور بٹالہ کالونی میں مرکزی نمائندگان کے لئے درخواست کی جائے.ان فیصلہ جات کی روشنی میں درج ذیل سیکٹرز تشکیل دے کر ان کے انچارج مقرر کئے گئے.تاریخ ۲۲۹_۸۲ ۲۳-۹-۸۲ حلقہ جات سنٹر انچارج جناح کالونی / گلبرگ جناح کالونی ماڈل ٹاؤن مکرم شیخ عبدالقادر صاحب غلام محمد آباد/ رضا آباد غلام محمد آباد مکرم را نالطیف احمد خان صاحب سمن آباد مکرم میاں مبارک احمد صاحب منتظم تربیت ۲۵-۹-۸۲ سمن آباد/ ڈی ٹائپ مسجد فضل / فیکٹری ایریا کریم نگر ، اسلامیہ کالج ، محمد نگر ، کریم نگر فیکٹری ایریا مکرم شیخ عزیز احمد صاحب مکرم شیخ عبدالقادر صاحب حاجی آباد منصور آباد پیپلز کالونی، جھال ، مدینہ ٹاؤن، بٹالہ کالونی مکرم میاں غلام احمد صاحب طارق آباد ، مسلم پارک، بٹالہ کالونی نائب زعیم اعلیٰ اول (1) حلقہ جناح کالونی ماڈل ٹاؤن : ۲۰ ستمبر کو بعد نماز مغرب زیر صدارت زعیم اعلیٰ اجلاس منعقد ہوا اور تلاوت قرآن کریم کے بعد مکرم مولا نا محمد الدین صاحب مربی سلسلہ نے نئی نسل کی تربیت ، فضائل قرآن ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم افضل الرسل ہیں ، امت مسلمہ خیر امت جیسے اہم موضوعات پر مدلل خطاب فرمایا.ایک دوست کے استفسار پر جماعت احمدیہ کے وفات مسیح کے عقیدہ کے بارہ میں قرآن کریم و احادیث کی روشنی میں مکمل وضاحت فرمائی.مقام حضرت علی کرم اللہ وجہ مقام حضرت حسن و حسین علیہم السلام بیان فرمایا جس سے وہ دوست بہت متاثر ہوئے.نماز عشاء تک یہ مجلس جاری رہی.صاحب خانہ نے حاضرین کی چائے سے تواضع کی.حاضری احباب جماعت اکیس ، مہمان ایک کل میزان بائیں.(۲) حلقه غلام محمد آباد: ۲۲ ستمبر کو زیر صدارت زعیم اعلیٰ صاحب بعد نماز مغرب تلاوت قرآن کریم سے اجلاس کا آغاز ہوا.زعیم اعلیٰ صاحب نے بتایا کہ اجلاس کے انعقاد کی غرض یہ تھی کہ جماعت احمدیہ پر کئے جانے والے بے بنیا داعتراضات کی وضاحت کی جائے.حضرت اقدس مسیح موعود کی آمد کی غرض بیان کی جائے مگر زیر تبلیغ احباب میں ایک اہم شخص کی وفات کی وجہ سے یہ غرض پوری نہ ہوسکی.اس لئے زعیم اعلیٰ نے بعض تحریکات پیش

Page 812

ZAY کیں اور انصار کو اجتماع اور سہ ماہی امتحان میں شرکت کی طرف توجہ دلائی.مکرم مربی صاحب نے ازاں بعد تو حید باری تعالی ، مالی قربانی ، جذ به ایثار، تربیت اولاد، پابندی نماز کے بارہ میں ایک جامع تقریر کی.جس میں آپ نے مثالوں سے وضاحت فرمائی کہ اسلام میں ہمیشہ مزدور کو بر وقت مزدوری ملتی ہے.اسی طرح خدا وند کریم جو بہت دیا لو ہے اُس کی راہ میں کی گئی سعی کو کبھی ضائع نہیں کرتا بلکہ محنت کا احسن پھل دیتا ہے.بعد نماز عشاء دُعا سے اجلاس برخاست ہوا.حاضری انصار دس خدام چار، اطفال دو.کل حاضری سولہ.(۳) سمن آباد:۲۳ ستمبر کو بعد نماز مغرب بر مکان ڈاکٹر عبدالمنان صاحب، بشیر حسین صاحب تنویر زیر صدارت زعیم اعلیٰ مجلس مذاکرہ کا آغاز تلاوت قرآن کریم ونظم از در مشین سے ہوا.زعیم اعلیٰ صاحب نے بتایا کہ آئے دن جماعت کے خلاف پھیلائے جانے والے بے بنیاد شک وشبہات کو دور کرنے ، آپس میں اخوت و محبت کو فروغ دینے کے لئے اس مجلس کا انعقاد کیا گیا ہے.ازاں بعد مکرم مولانا محمد الدین صاحب مربی سلسلہ نے فضائل قرآن، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فضیلت بیان فرمائی.سورۃ بنی اسرائیل کی آیت نمبر ۳۸ کہ قرآن کریم مسلمانوں کے لئے شفا اور رحمت ہے.جب تک مسلمان اس پر عمل کرتے رہے، ہمیشہ کامیاب و کامران رہے.آپ نے احباب کے سوالات کے مدلل جوابات سے اُن کی تسلی کروائی.یہ مجلس ڈیڑھ گھنٹہ تک پر سکون ماحول میں جاری رہی.احباب نے بے حد دلچسپی کا اظہار کیا.آخر پر زعیم اعلیٰ نے احباب کا شکریہ ادا کیا.بعد دعا اجلاس برخاست ہوا.حاضرین کی چائے سے تواضع کی گئی.حاضری احباب جماعت انتیس ، مہمان گیارہ.کل چالیس.(۴) حلقہ مسجد فضل و فیکٹری ایریا : ۲۴ ستمبر کو اس مجلس میں حسب پروگرام مکرم انچارج بزم ارشاد اور رکن بزم ارشاد فیکٹری ایریا نے اپنے اپنے گھروں میں تبلیغی مجالس کا انعقاد کیا.(۱) مسجد فضل بھوانہ بازار.مہمان پانچ علماء وقت ۲ گھنٹے موضوع وفات مسیح (۲) فیکٹری ایریا.مہمان پانچ دوست وقت ۲ گھنٹے موضوع وفات مسیح (۵) حلقه کریم نگر : ۲۵ ستمبر بعد نماز مغرب زیر صدارت مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور مجلس مذاکرہ کا انعقاد ہوا.تلاوت قرآن کریم نظم کے بعد مکرم زعیم اعلیٰ صاحب نے مجلس کے اغراض و مقاصد بیان کئے.صدرا جلاس نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ دنیا اور کئی نسلیں منتظر تھیں اور ہیں کہ امام مہدی علیہ السلام حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیشگوئیوں کے مطابق آئیں گے.مدعی مہدویت حضرت مرزا غلام احمد صاحب نے تمام مذاہب کو چیلنج کیا.آریہ، ہندو، سکھ، عیسائی سب کا دلائل سے منہ بند کر دیا.آپ نے خاتم النبیین کی تشریح مہر ، افضل الرسل بتائی اور بتایا اولین و آخرین کے لئے مہر ہیں.ہم آپ سے کلمہ قرآن ، نماز اور آنے والے نبی کے بارہ میں اشتراک رکھتے ہیں.آپ حضرت ابن مریم کے منتظر ہیں.ہم امتی نبی کے قائل ہیں.صرف شخص کے تعین میں اختلاف ہے.

Page 813

ZAZ آپ نے دوستوں کے سوالات کے مناسب مدلل و مفصل جوابات دیئے.نگران صاحب حلقہ نے احباب کا شکر یہ ادا کیا.بعد دعا اجلاس برخاست ہوا.صاحب خانہ چوہدری محمد امین صاحب نے احباب کی چائے سے تواضع کی.حاضری احباب جماعت اتنی دیگر مہمان پندرہ.(۶) حلقہ بٹالہ کالونی: ۲۶ ستمبر کو بعد نماز مغرب زیر صدارت مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف مجلس مذاکرہ کا انعقاد ہوا.زعیم اعلیٰ صاحب نے مجلس کے اغراض و مقاصد بیان کئے.مکرم مولانا صاحب نے اپنے خطاب میں عقائد احمدیت احسن پیرایہ میں بیان کرتے ہوئے تاریخ احمدیت کے ایمان افروز واقعات پیش کئے.ایک دوست کے سوال کے جواب میں آپ نے فرمایا کہ موجودہ مشکلات کا حل صرف اور صرف اسلام اور احمدیت میں ہے جو کہ خلافت کے ساتھ مشروط ہے.آپ نے مثالوں سے وضاحت فرمائی کہ ہم بچے دل سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم النبیین مانتے ہیں یہی ہمارا جزوایمان ہے.ہم اس کے وہی معنی کرتے ہیں جو بزرگان سلف کرتے آئے ہیں.ہم چاہتے ہیں کہ اسلام تمام دنیا پر غالب ہو اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کا جھنڈا بلند ترین ہو.معزز مقرر نے لبنان ، بیروت کا تاریخی پس منظر بیان کیا اور وہاں کے باشندگان پر ڈھائے جانے والے ظلم وستم کا درد بھرے الفاظ میں ذکر کرتے ہوئے اُن کے لئے دعا کی تحریک کی.زعیم اعلیٰ نے احباب کا شکر یہ ادا کیا.بعد دعا یہ اجلاس اڑھائی گھنٹہ جاری رہنے کے بعد برخاست ہوا.حاضری احباب جماعت تراسی ، مہمان آٹھ رہی.تقسیم کر دہ لٹریچر ہمارا مذہب ۵۰ عدد، زنده رسول ۵۰ عدد ، هما را خدا ۳۵ عدد، زنده کتاب قرآن ۴۰ عدد، پیغام احمدیت ۳۰ عدد، شوق جہاد کبیر ۶۰ عدد، مسئلہ تکفیر اعدد، احمدی اور غیر احمدی میں فرق ۲۰ عدد، رسالہ انصار اللہ ۱۳ عدد، پاکیزہ تعلیم ۱۳۵ عدد، فولڈر مسجد اسپین ۲۵۰ عدد مجلس مقامی ربوہ کا ایک روزہ سالانہ تربیتی اجتماع مجلس انصاراللہ ربوہ نے اپنا یک روزہ سالانہ تربیتی اجتماع ۲۵ ستمبر ۱۹۸۲ء بروز ہفتہ مسجد اقصیٰ میں منعقد کیا.انصار کی حاضری آٹھ صد کے قریب تھی.اس اجتماع کا آغا ز مکرم قاری محمد عاشق صاحب کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا.جس کے بعد مکرم مولانامحمد شفیع اشرف صاحب ناظر اصلاح وارشاد تعلیم القرآن نے عہد دہرایا.مکرم پر و فیسر محمد اسلم صابر صاحب کی نظم کے بعد زعیم اعلیٰ مکرم مولوی محمد بشیر شاد صاحب نے مجلس ربوہ کی کارگزاری کی مختصر رپورٹ سنائی جس کے بعد مکرم مولانا محمد شفیع اشرف صاحب نے اپنے افتتاحی خطاب میں حاضرین کو تلقین فرمائی کہ وہ اس اجلاس کے پروگراموں سے فائدہ اٹھا ئیں اور پیش کئے جانے پر وگرام میں بھر پور حصہ لیں اور علماء کے خیالات عالیہ اور مواعظ حسنہ سے اپنی جھولیوں کو بھر کر اپنے دل کو سیراب اور روح کو

Page 814

۷۸۸ شاداب کریں.افتتاحی خطاب کے بعد محترم مولانا رشید احمد صاحب چغتائی مربی سلسلہ و سابق مبلغ بلا دعر بیہ نے قرآن مجید کا درس دیا جس میں انفاق فی سبیل اللہ اور مالی قربانیوں پر خاص طور پر زور دیا گیا تھا.مکرم مولوی سلطان محمود صاحب انور نے درس حدیث دیا اور ان کے بعد مکرم مولوی اللہ بخش صاحب صادق سیکرٹری مجلس نصرت جہاں نے ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود کا درس دیا.مکرم مولا نانسیم سیفی صاحب وکیل التصنیف تحریک جدید نے بقیہ اجلاس کی صدارت کی.صوفی محمد اسحاق صاحب سابق مبلغ مغربی و مشرقی افریقہ نے تربیت اولاد اور انصار “ کے موضوع پر سیر حاصل روشنی ڈالی اور انصار بھائیوں کو اولاد جیسی خدا کی نعمت کی قدر کرنے اور ان کی دینی و دنیوی بھلائی کے پیش نظر ان کی صحیح خطوط و نہج پر تربیت کرنے پر زور دیا.حضرت حکیم دین محمد صاحب صحابی حضرت اقدس نے ذکر حبیب کے موضوع پر حضرت اقدس کی زندگی کے ایمان افروز واقعات سے حاظرین کو محظوظ کیا.پھر مکرم پر و فیسر اسلم صابر صاحب نے نظم سنائی.بعدہ مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد مورخ احمدیت نے ربوہ میں رہنے والے انصار کی ذمہ داریاں“ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے انصار کو ان کے مرکز میں رہنے کی وجہ سے جو اپنی ذمہ داریوں سے پوری طرح عہدہ برآ ہونے کی طرف توجہ دلائی.برکات خلافت کے موضوع پر مکرم مولانا شیخ نور احمد صاحب منیر سابق مبلغ بلا دعر بیہ نے اپنا پر مغز مقالہ سنایا.اجتماع کے آخری حصہ کی صدارت مکرم میجر عبد القادر صاحب قائد عمومی مرکز یہ نے کی.حضرت مولوی محمد حسین صاحب صحابی حضرت اقدس مسیح موعود نے ذکر حبیب“ کے ضمن میں روح پرور واقعات سنائے مکرم مسعود احمد صاحب جہلمی وکیل التبشیر تحریک جدید نے سپین میں مسجد بشارت کے افتتاح کے چشم دید اور ایمان افروز واقعات کے موضوع پر خطاب کیا.آخر پر حضرت مولانا نذیر احمد صاحب مبشر نے مقررین حضرات اور سامعین کا شکریہ ادا کیا اور دعا کروائی.(1) ضلع گوجرانوالہ کا یک روزه تربیتی اجتماع ۱۸ اکتو بر ۱۹۸۲ء بروز جمعہ مجلس انصار اللہ ضلع کا ایک تربیتی اجتماع مسجد احمد یہ گوجرانوالہ میں منعقد ہوا.پہلا اجلاس صبح دس بجے تلاوت و نظم اور عہد کے ساتھ شروع ہوا.مولوی عنایت اللہ صاحب زاہد مربی سلسلہ مقیم گومولاور کاں نے درس قرآن مجید میں نَحْنُ أَنصار اللہ کی تشریح بیان کی.مکرم مولوی محمد اعظم اکسیر صاحب مربی ضلع نے درس حدیث میں ”نماز با جماعت کی اہمیت اجاگر کی.بابواحمد الدین صاحب نے درس ملفوظات کشتی نوح پڑھ کر سنائی اور احباب کی اس تعلیم کے مطابق زندگی گزارنے کی تلقین کی.اس کے بعد ناظم صاحب ضلع نے انصار اللہ کی ذمہ داریاں“ کے موضوع پر تقریر کی.ایک تقریری مقابلہ ”قدرت ثانیہ کی برکات“ کے موضوع پر ہوا.سات انصار نے حصہ لیا.نماز جمعہ اور کھانے سے فارغ ہونے کے بعد اجلاس دوم منعقد ہوا جس میں ناظم صاحب ضلع نے حضرت خلیفہ اسیح الثالث رحمہ اللہ کی بیان فرمودہ بعض تحریکات بیان کیں.مکرم مولوی محمد اعظم صاحب نے انفاق فی سبیل اللہ کے موضوع پر تقریر کی جس میں زکوۃ کے مسئلہ کو خصوصی طور

Page 815

۷۸۹ پر بیان کر کے احباب کو اس حکم پر عمل کرنے کی تلقین کی.آپ کی تقریر کے بعد مکرم مولوی غلام باری صاحب سیف نے سیرت النبی کے موضوع پر تقریر کی اور چوہدری ظفر اللہ خاں صاحب امیر ضلع گوجرانوالہ نے مسجد پین کے افتتاح کا آنکھوں دیکھا حال بیان کیا جس سے احباب بہت محظوظ ہوئے.تقسیم انعامات اور اجتماعی دعا کے ساتھ یہ تقریب پانچ بجے اختتام کو پہنچی.﴿۷﴾ سالانہ اجتماع علاقہ بلوچستان علاقہ بلوچستان کا یک روزه اجتماع ۱۸ کتوبر ۱۹۸۲ء کو مسجد احمدیہ کوئٹہ میں منعقد ہوا.اس اجتماع کے تین اجلاس ہوئے.پہلے اجلاس کی صدارت مکرم شیخ محمد حنیف صاحب امیر جماعت نے کی.مکرم میاں بشیر احمد صاحب ناظم علاقہ نے عبد انصار اللہ کی تفصیلات بیان کیں.مکرم مولانا سفیر احمد قریشی صاحب مربی سلسلہ نے وقف زندگی اور وقف عارضی کی طرف توجہ دلائی.اسکے بعد سیدنا حضرت مصلح موعودؓ کی تقریر سیر روحانی کی ٹیپ سنائی گئی.حضور کی آوازسن کو احباب بہت متاثر ہوئے.دوسرے اجلاس میں مکرم ڈاکٹر میجر منیر احمد صاحب خالد نے صحت جسمانی اور انصار اللہ کے موضوع پر تقریر کی اور جسم کی صفائی ، سیر اور ورزش کی اہمیت بتائی.اسکے بعد ایک تقریری مقابلہ ہوا.تیسرے اجلاس میں مکرم عبدالقیوم صاحب نے ذکر الہی پر مبسوط تقریر کی.مکرم شیخ محمد حنیف صاحب امیر جماعت نے اسلام اور احمدیت کی ترقی صرف خلافت سے وابستہ ہے“ کے عنوان پر خطاب میں اس کی ضرورت ، مناسب حال عمل اور خلیفہ وقت سے اپنے تعلق کو مضبوط بنانے پر زور دیا.مکرم امیر صاحب نے اعزاز پانے والوں میں انعامات تقسیم کئے.اپنی اختتامی تقریر میں مکرم میاں بشیر احمد صاحب ناظم ضلع نے انصار کو خصوصیت سے اپنے وعدوں کو یا درکھنے کی تلقین کی اور کہا کہ انہیں اپنی ذمہ داریوں کو ہر قیمت پر نبھانے کی کوشش کرنی چاہیے.دعا سے با برکت اجتماع ختم ہوا.ضلع کراچی کا تبلیغی مذاکرہ مورخه ۲۵ نومبر ۱۹۸۲ء بروز ہفتہ بعد نماز عصر گیسٹ ہاؤس میں مجلس انصاراللہ ضلع کراچی کے زیر اہتمام یک دلچسپ تبلیغی مجلس مذاکرہ منعقد ہوا.یہ مذاکرہ کی تقریب عشرہ اصلاح وارشاد کے سلسلہ میں مجلس مرکز یہ کی زیر ہدایت منعقد کی گئی جو ۲۰ تا ۳۰ نومبر ۱۹۸۲ ء منایا گیا تھا.اس مجلس مذاکرہ کے لئے مسجد بشارت سپین کے شائع شدہ کارڈ پر غیر از جماعت دوستوں کے لئے دعوت نامے دوسو کی تعداد میں شائع کروا کر اور مجالس میں تقسیم کئے گئے تا کہ مجالس بھی اپنے اپنے حلقہ میں مذاکرہ منعقد کر سکیں.ضلع کراچی کے تحت پچپیس غیر از جماعت معززین کو دعوت نامے جاری کئے گئے جس میں سے ہیں

Page 816

۷۹۰ دوستوں نے شرکت فرمائی.تقریب کے آغاز سے قبل احباب نے مکرم چوہدری احمد مختار صاحب امیر جماعت کراچی اور عہدیداران ضلع کراچی کے ساتھ چائے نوش فرمائی.گیسٹ ہاؤس کے ہال میں مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی کی زیر صدارت مجلس مذاکرہ کی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم عبدالرشید صاحب سماٹری مہتم اشاعت ضلع کراچی نے کی.بعدہ مکرم مولانا سید حسین احمد صاحب مربی نے سپین تاریخ کے آئینہ میں “ کے موضوع پر تقریر میں سپین کی تاریخ کا تفصیلی ذکر کیا اور پھر سپین میں مسلمانوں کے عروج وزوال پر روشنی ڈالی.مسجد بشارت سپین کے ایمان افروز مناظر : اس پر از معلومات تقریر کے بعد سپین کے تاریخی مقامات مسجد بشارت پید رو آباد میں نماز جمعہ اور اس کی افتتاحی تقریب کے فلمی مناظر دوستوں نے ملاحظہ کئے جوڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی.وقفہ سوالات و جوابات: بعد ازاں غیر از جماعت معززین نے متعد د سوالات کئے جن کے جوابات مربیان کرام و عہدیداران ضلع نے دیئے.زیادہ تر گفتگو پین کی مسجد بشارت کے سلسلہ میں ہوئی.جملہ حاضرین نے اس پوری تقریب میں خوشی اور دلچسپی کا اظہار فرمایا اور جماعت احمدیہ کے بارے میں بہت اچھا تاثر لے کر رخصت ہوئے.(۸) اجتماع ضلع لاہور مورخه ۳ دسمبر ۱۹۸۲ء بعد نماز جمعہ مسجد احمد یہ دارالذکر میں ضلع لاہور کا ایک اجتماع زیر صدارت مکرم چوہدری حمید نصر اللہ خاں صاحب امیر جماعت لاہور منعقد ہوا.اجتماع کا آغاز دو بج کر چالیس منٹ پر تلاوت کلام پاک سے ہوا.بعدہ نمائندہ مرکز مکرم منور شمیم صاحب خالد نے انصار سے عہد دہر وایا.عہد کے بعد ناظم ضلع نے مجالس کی سرگرمیوں کی رپورٹ پیش کی اور کہا کہ امسال ضلع لاہور نے کارکردگی کی بناء پر تیسری پوزیشن حاصل کی ہے.بعدہ مکرم منیر الدین صاحب مربی سلسلہ نے نہایت سادہ اور مؤثر انداز میں ہمارے عظیم الشان مقاصد اور فرائض کے موضوع پر تقریر کرتے ہوئے انصار کو تبلیغ واشاعت اسلام کے ضمن میں عائد ہونے والی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.آپ کے بعد مکرم منور شمیم خالد صاحب نمائندہ مرکز نے ضلع لاہور کے کوائف اور اعداد و شمار کی روشنی میں دوسرے اضلاع سے موازنہ کیا اور انصار ضلع لاہور پر واضح کیا کہ ابھی انہیں بہت سے شعبوں میں باقاعدہ منصوبہ بندی شروع کر کے کام کو ٹھوس بنیادوں پر آگے بڑھانا ہے.کوئی ایک جزوی کا میابی تسلی کا باعث ضرور بنتی ہے لیکن وہ کامیابی اپنے ساتھ مزید بڑی ذمہ داری بھی عائد کرتی ہے اور ایک مومن کا قدم ہمیشہ آگے بڑھنا چاہیئے.آخر میں مکرم امیر صاحب نے عہدیداران کو توجہ دلائی کہ اجتماع کے لئے با قاعدہ پروگرام بنا کر اس کی مناسب اور مؤثر رنگ میں تشہیر ہونی چاہیے تا کہ زیادہ سے زیادہ انصار ایسے اجتماعات سے مستفیض ہو سکیں.آپ نے انصار کو اپنے مرکزی پروگرام اور ہدایات کو منصوبہ بندی کر کے

Page 817

۷۹۱ عملی جامہ پہنانے کی کی طرف توجہ دلائی.انصار کو اسناد تقسیم کی گئیں.آخر میں صد را جلاس نے اجتماعی دعا کروائی اور اس طرح سوا چار بجے یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا.اجلاس کے بعد زعماء ، زعماء اعلیٰ اور مجلس عاملہ ضلع لا ہور کا ایک مشترکہ اجلاس مرکزی نمائندہ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں مختلف امور و مسائل پر مفید تبادلہ خیال ہوا.اجلاس عام ماڈل ٹاؤن لاہور ١٩٨٣ء مورخه ۲۳ / جنوری ۱۹۸۳ء بروز اتوار کو بعد نماز مغرب مسجد احمدیہ آصف بلاک ( نز د وحدت کالونی ) میں ایک اجلاس مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب میر قائد اصلاح وارشا دمرکزیہ کی صدارت میں منعقد ہوا.سب سے پہلے حضرت خلیفہ اصیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی تقریر کا ٹیپ سنایا گیا جس میں حضور نے اس خواہش کا اظہار فرمایا تھا کہ جہاں جہاں ابھی جماعت احمدیہ قائم نہیں ہوئی وہاں تبلیغ کے ذریعہ ہر ناصر احمدیت کا پودا لگائے.اس کے بعد مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر نے یورپ کے مختلف ممالک کے مشنز کی سرگرمیوں پر مشتمل سلائیڈز دکھا ئیں.یہ پروگرام چھوٹوں اور بڑوں نے انتہائی دلچسپی کے ساتھ دیکھا.بعدہ مجلس سوال و جواب شروع ہوئی جو قریباً پون گھنٹہ تک جاری رہی.سوالات کے جوابات مکرم مولوی برکت اللہ صاحب محمود مربی سلسلہ نے دیئے.اس کے بعد صد را جلاس مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر نے انصار کو داعی الی اللہ کی ذمہ داری کی طرف توجہ دلائی.آخر میں ناظم ضلع لاہور مکرم عبد اللطیف صاحب ستکو ہی نے احباب سے خطاب فرمایا اور بعد دعایہ کامیاب اجلاس اختتام پذیر ہوا.اس اجلاس میں پچاس انصار، پینتیس خدام تمہیں اطفال اور پندرہ دیگر احباب شرکت فرمائی.1 تقریب شکرانہ مارٹن روڈ کراچی مورخه ۳۱ جنوری ۱۹۸۳ء کو بیت احمد یہ مارٹن روڈ کراچی میں مرکزی مقابلہ بین الاضلاع میں ضلع کراچی کے اول آنے پر اور مرکزی مقابلہ بین المجالس میں مجلس مارٹن روڈ کے دوم آنے پر ایک تقریب شکرانہ منعقد ہوئی.جس کی صدارت مکرم مرزا عبدالرحیم بیگ نائب امیر جماعت احمدیہ کراچی نے فرمائی.تلاوت و نظم کے بعد مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع اور مکرم چوہدری محمود احمد صاحب زعیم اعلیٰ مارٹن روڈ نے اور آخر میں صدر جلسہ نے خطاب فرمایا.کار کردگی ضلع لاہور ۱۹۸۳ء میں لاہور شہر کی مندرجہ ذیل پانچ شہری مجالس تھیں.اسلامیہ پارک ، دارالذکر، دہلی گیٹ ، مغلپورہ ، ماڈل ٹاؤن.دارالذکر میں نظامت ضلع کا نیا دفتر فروری ۱۹۸۳ء میں قائم کیا گیا.دو ہزار کی تعداد میں نماز مترجم اور کتاب سنگم، چھپوائی گئیں.

Page 818

۷۹۲ ۱۲ اگست ۱۹۸۳ ء کو لاہور کے ساتھ انصار سائیکل سفر کر کے ہانڈ وگوجر گئے اور نماز جمعہ و ہیں ادا کی.۲۵ و ۲۶ اگست ۱۹۸۳ ء کو ضلع لاہور کا سالانہ اجتماع منعقد ہوا.مرکز سے منظوری حاصل ہونے کے بعد مجالس کو ڈاک اور دوروں کے ذریعہ اطلاع دی گئی.ایک ہزار اشتہار چھوا کر تقسیم کیا گیا.نیز الفضل میں دو بار اعلان چھپوایا گیا.الحمد للہ سالانہ اجتماع نہایت کامیاب رہا.صدر محترم کا دورہ لاہور ۲۰ فروری ۱۹۸۳ء کو ناظم صاحب ضلع لاہور نے اپنی عاملہ کے مہتمین ، زعماء اعلیٰ اور زعماء وممبران عاملہ مجالس لاہور نیز ان کے اراکین عاملہ کا اجلاس دارالذکر میں چار بجے منعقد کیا.جس میں مرکزی وفد نے زیر قیادت محترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس شرکت کی.تلاوت نظم اور عہد کے بعد نائب صدر و قائد تحریک جدید مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے مجالس لاہور کی عمومی مساعی کا جائزہ پیش کرنے کے علاوہ قیادت تحریک جدید کے کام پر روشنی ڈالی اور تحریک جدید کے نئے ٹارگٹ کے پیش نظر ہدایات سے نوزا.قائد اصلاح و ارشاد مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر نے حاضرین کو اصلاح وارشاد کے کاموں کی اہمیت بتائی اور ہر رکن سے اس کام میں پوری جد و جہد کرنے کی تحریک کی تا کہ اپنے امام وقت کے فرمودہ ٹارگٹ کو جلد جلد حاصل کرسکیں.آخر میں صدر محترم نے جملہ حاضرین کو ترغیب دلائی کہ وقت کا تقاضا یہ ہے کہ سب انصارا اپنی تمام صلاحیتوں اور میسر وسائل کے ساتھ اصلاح وارشاد کے کام میں لگ جائیں.اس سلسلہ میں مختلف پروگراموں کی آپ نے وضاحت فرمائی.آخر میں ناظم ضلع مکرم عبد اللطیف صاحب ستکو ہی نے حاضرین کی طرف سے مرکزی وفود اور بالخصوص مکرم صدر صاحب کا شکر یہ ادا کیا اور دعا کی درخواست کی کہ خدا تعالیٰ انہیں جملہ ہدایات پر عمل کی توفیق دے.دعا پر اجلاس ختم ہوا.بعد میں نماز مغرب و عشاء محترم صدر صاحب نے پڑھائیں اور نظامت ضلع کے نئے دفتر میں تشریف لے جا کر کتاب پر دستخط فرمائے اور مجلس کی کامیابی کے لئے دعا کی.19 صدر محترم نے ۲۴ فروری ۱۹۸۳ء کو اس دورہ کی رپورٹ حضور انور کی خدمت میں تحریر کی جس پر حضور نے۲ مارچ ۱۹۸۳ء کوفرمایا: مرکزی وفد کا دورہ لیہ، ڈیرہ غازیخان جزاکم الله مکرم مولا نا غلام باری صاحب سیف اور مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب پر مشتمل مرکزی وفد کے تربیتی اور تبلیغی پروگراموں کے سلسلہ میں ۸ جون ۱۹۸۳ء کولیہ اور ڈیرہ غازیخان کے دورہ پر بھجوایا گیا.وفد ۸ جون کی

Page 819

۷۹۳ شام کو لیہ پہنچے.مقامی جماعت نے مجلس مذاکرہ کا اہتمام کیا.مکرم عبد الرب صاحب کی کوٹھی کے صحن میں سو سے زائد افراد شامل ہوئے جن میں سے پچپن غیر از جماعت افراد تھے.مکرم مولا نا سیف صاحب نے دلنشیں انداز میں جوابات دیئے.مکرم چوہدری صاحب موصوف نے سلائیڈز کی نمائش سے تعارفی لیکچر کا فریضہ انجام دیا.ڈیرہ غازیخان میں 9 جون بروز جمعرات کی شب کو مکرم مولانا سیف صاحب کا تربیتی لیکچر اور مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب کا سلائیڈ لیکچر ہوا.پندرہ غیر از جماعت افراد شامل ہوئے.ان میں سے اکثر اگلے روز مکرم مولوی عبد الرحمن صاحب مبشر کے گھر میں منعقدہ مذاکرہ میں بھی شامل ہوئے اور سوالات کئے.واپسی پر وفد نے مظفر گڑھ میں رات کو قیام کیا.یہاں پر بھی مجلس مذاکرہ کا اہتمام کیا گیا.یک روزه تربیتی اجتماع بلوچستان یک روزہ تربیتی علاقائی اجتماع بلوچستان ۱۲ اگست ۱۹۸۳ء کو منعقد ہوا جس میں مرکز سے بطور نمائندہ مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد تشریف لائے.کوئٹہ کے علاوہ دیگر مقامات یعنی ستمی ، قلات ، سریاب سے انصار اجتماع میں شامل ہوئے.اللہ تعالیٰ کے فضل سے اجتماع نہایت کامیاب رہا اور انصار میں خاصی بیداری پیدا ہوئی.محترم مولانا صاحب کی تشریف آوری کے وقت کئی مجالس سوال و جواب بھی منعقد کی گئیں.مقابلہ تعلیم القرآن انعامی شیلڈ مجالس ضلع کراچی سال ۱۹۸۳ء میں نظامت ضلع کراچی نے مجالس کے مابین تعلیم القرآن انعامی شیلڈ کا مقابلہ منعقد کروایا.یہ مقابلہ مجلس ناظم آباد نے جیتا اور انعامی شیلڈ کی مستحق قرار پائی.سائیکل سفر ضلع کراچی مورخه ۱۴ اگست ۱۹۸۳ء کو مجالس ضلع کراچی کا اجتماعی سائیکل سفر پروگرام منعقد ہوا.پروگرام میں اکیاون انصار نے شرکت کی اور اکتیس انصار سائیکلوں کے ذریعہ مقررہ جگہ پر پہنچے.اس موقع پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارت مکرم راجہ ناصر احمد خان صاحب نائب ناظم ضلع صف دوم نے کی اور انصار کو داعی الی اللہ بنے کی تلقین کی مجلس مارٹن روڈ کی طرف سے شاملین کے لئے ناشتہ کا انتظام کیا گیا.تربیتی اجلاس بہاولپور ۲۲ ستمبر ۱۹۸۳ء کو ایک تربیتی اجتماع منعقد ہوا.مکرم مولانا رحمت اللہ خاں صاحب مربی سلسلہ اور مکرم مولا نا دوست محمد شاہد صاحب مورخ احمدیت اور دیگر احباب نے نقار یہ کیں.مقابلہ تلاوت نظم اور تقریر میں انصار نے شوق سے حصہ لیا.رات کی نشست میں مکرم منیر الدین احمد صاحب نے سلائیڈ ز دکھائیں.یہ نشست رات ساڑھے بارہ بجے تک جاری رکھی.اگلے روز تہجد سے سات بجے تک نشست دی.دوسری نشست آٹھ بجے سے گیارہ بجے تک اور پھر نماز جمعہ کے بعد یہ اجتماع اختتام پذیر ہوا.تمام مجالس سے انصار

Page 820

۷۹۴ نے سو کی تعداد میں شمولیت کی.قریباً پچاس غیر از جماعت احباب نے بھی شرکت کی اور سوالات بھی کئے.مقابلہ جات والی بال زیر اہتمام ضلع کراچی سال ۱۹۸۳ء کے آغاز سے ہی ضلع کراچی نے بین المجالس والی بال مقابلہ جات کا آغاز کیا.۲۳ستمبر کو ان مقابلہ جات کا فائنل مجلس عزیز آباد اور مجلس صدر کے مابین کے ایم سی کمپلیکس میں منعقد ہوا جس میں مجلس عزیز آباد فاتح رہی.مجلس مقامی ربوہ کا یک روزه تربیتی اجتماع مجلس مقامی ربوہ کا یک روزه تربیتی اجتماع ۲۴ ستمبر ۱۹۸۳ء کو پونے آٹھ بجے صبح مسجد اقصی میں منعقد ہوا جس میں ربوہ کی تھیں مجالس ( جن میں احمد نگر ، عثمان والا ، طاہر آباد اور چھنی کی مجالس بھی شامل ہیں ) کے نوسو انصار شامل ہوئے اور انہوں نے بڑی دلجمعی کے ساتھ پانچ گھنٹے متواتر بیٹھ کر اجتماع کی کا رروائی سے استفادہ کیا.تربیتی اجتماع کے افتتاحی اجلاس کا آغا ز زیر صدارت مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر قائد اصلاح وارشاد ( نمائندہ مرکز ) تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم قاری محمد عاشق صاحب نے کی جس کے بعد عہد دہرایا گیا اور پھر مکرم پروفیسر محمد اسلم صاحب صابر ایم اے نے نظم پڑھی ازاں بعد منتظم عمومی مکرم میر غلام احمد نسیم صاحب نے گذشتہ آٹھ ماہ کی رپورٹ کارگزاری پڑھ کر سنائی.آخر میں نمائندہ مرکز یہ مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر نے افتتاحی خطاب میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ایک اہم الہام إِنِّي مَعَ الْأَفْوَاجَ اتِيْكَ بَغْتَةً کی تشریح فرمائی اور اس کے ظہور کی متعدد مثالیں بیان کیں.آپ نے فرمایا ہم مرکز میں رہنے والے انصار ہیں اور اس لئے ہماری ذمہ داریاں دوسری مجالس کی نسبت بہت زیادہ ہیں.ہمیں ان ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے ان کو پورا کرنے کے لئے بھر پور کوشش کے ساتھ دوسری مجالس کے لئے نمونہ پیش کرنا چاہیئے.آپ نے فرمایا جماعت سے اللہ کے انعامات کے بہت سے وعدے ہیں لیکن ان کے حصول کے لئے ہمیں قربانیاں دینی پڑیں گی.قربانیوں کا معیار ہم جس قدر بلند کریں گے اسی قدر زیادہ نعمتوں سے حصہ پائیں گے.آخر میں آپ نے احباب کو دعا پر خوب زور دینے کی تحریک فرمائی.اجتماعی دعا سے اجلاس کی کا رروائی اختتام پذیر ہوئی.دوسرا اجلاس محترم مولانا سلطان محمود صاحب انور ناظر اصلاح و ارشاد کی صدارت میں منعقد ہوا.یہ درس القرآن ، یہ درس الحدیث اور یہ درس ملفوظات حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر مشتمل تھا جو علی الترتیب مکرم مولوی بشارت احمد صاحب بشیر استاذ الجامعه، مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انو رصد را جلاس اور مکرم ملک لئیق احمد صاحب طاہر نائب وکیل التبشیر نے دیئے.اس کے بعد مکرم خان بشیر احمد خان صاحب رفیق صد رسب کمیٹی تعمیر دفتر نے چندہ دفتر تعمیر انصار اللہ مقامی سے متعلق رپورٹ پیش کی کہ اس وقت تک ایک لاکھ روپے سے زیادہ رقم کے وعدے ہو چکے ہیں اور بائیس ہزار روپیہ وصول ہو چکا ہے.مکرم مولانا سلطان محمود

Page 821

۷۹۵ صاحب انور نے بحیثیت نائب زعیم اعلی دفتر مقامی کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی تحریک کی.مکرم راجہ نذیر احمد صاحب ظفر منتظم اصلاح وارشاد نے بعض دلچسپ تبلیغی واقعات سنائے نیز مکرم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی صاحب چیف میڈیکل آفیسر فضل عمر ہسپتال ربوہ نے حفظانِ صحت کے بعض بنیادی اصول بیان کئے.اس کے بعد نظم خوانی اور فی البدیہہ تقریر کے مقابلے ہوئے.اول الذکر مقابلہ میں سات اور ثانی الذکر میں پانچ انصار نے حصہ لیا.نظم خوانی میں مکرم پر و فیسر محمد اسلم صابر صاحب دار الفضل (صدر بلاک ) اول اور مکرم میر مبشر احمد طاہر صاحب دار العلوم غربی ( علوم بلاک) دوم قرار پائے.تقریری مقابلہ میں مکرم ڈاکٹر رانا سعید احمد صاحب طاہر آباد رحمت بلاک ) اوّل اور مکرم مولوی محمد اشرف صاحب دارالبرکات ( رحمت بلاک ) دوم قرار پائے.تیسرا اجلاس زیر صدارت مکرم خان بشیر احمد خان صاحب رفیق ایڈیشنل وکیل البشیر شروع ہوا.اس اجلاس کا پہلا حصہ دو مجلس سوال و جواب پر مشتمل تھا.احباب کرام نے اپنے سوالات پیش کئے.مکرم مولا نا غلام باری صاحب سیف، مکرم مولا نا نور محمد صاحب نسیم سیفی اور مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب نے جوابات دیے.دوسراحصہ تربیتی تقاریر پرمشتمل تھا.مکرم چوہدری محمد شریف صاحب فاضل نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے ایک قول ” ہو جاؤ خاک مرضی مولی اسی میں ہے“ کی تشریح فرمائی.آپ نے فرمایا کبر انسان کو زیب نہیں دیتا.کبریائی خدا تعالیٰ کے ساتھ مختص ہے اس کے سوا کوئی اور کبریائی کا دعویٰ نہیں کر سکتا.ایک مسلمان کا صحیح مقام خاکساری ہے.جب کوئی انسان خاکساری اختیار کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے اپنا مقرب بنا لیتا ہے.اسے اپنی نعمتوں سے نوازتا ہے.اسے اپنے کلام سے مشرف کرتا ہے.اس کے اندر ایک قوت جذب پیدا ہو جاتی ہے.لوگ اس کی طرف کھنچے چلے آتے ہیں اور اس طرح وہ ان کی ہدایت کا موجب بنتا ہے.فاضل مقرر نے اپنے استدلال کے ثبوت میں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے منتثور اور منظوم کلام سے متعد دحوالے پیش کئے.مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے ہرگز نمیرد آنکه دلش زنده شد بعشق ثبت است بر جریده عالم دوام ما پر اپنے خیالات کا اظہار فرمایا.آپ نے فرمایا یہ شعر ایک پرانے بزرگ کا ہے جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام پر الہاما نازل ہوا اور اس کے معنی یہ ہیں کہ وہ شخص ہر گز نہیں مرتا جس کا دل عشق سے زندہ ہو گیا، صفحہ عالم پر ہمارا دوام ثابت ہے.آپ نے فرمایا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ ہمیشہ کی زندگی پائیں اور اپنے پیچھے ایسے نقش چھوڑ جائیں جو کبھی نہ مٹ سکیں تو خدا تعالیٰ کی محبت اور عشق اپنے دل میں پیدا کریں.دین کے لئے فنائیت اختیار کریں.آپ نے اپنی تقریر کے دوران حضرت صاحبزادہ سید عبداللطیف صاحب شہید اور

Page 822

۷۹۶ حضرت منشی اروڑے خان صاحب کے عشق اور محبت کی مثالیں پیش کیں.مکرم مولانا نور محمد صاحب نسیم سیفی نے ” انصار اللہ کی ذمہ داریاں“ کے موضوع پر اپنا خطاب فرمایا.آپ نے بچوں کی تربیت کی طرف خاص طور پر توجہ دلائی اور فرمایا وہی قو میں دنیا میں ترقی یافتہ شمار ہوتی ہیں جو نسلاً بعد نسل ترقی کر رہی ہوں.آپ نے احباب کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ اپنے بچوں کی اس طرح تربیت کریں کہ آپ کو اطمینان ہو جائے کہ نہ صرف وہ باتیں آپ کے بعد قائم رہیں گی جن کو آپ قائم رکھنا چاہتے ہیں بلکہ آپ کی نسل آپ سے کچھ آگے نکل جائے گی.پھر تربیت کو بچپن کے آغاز سے ہی شروع کر دیں اور ان طریقوں کو اپنا ئیں جنہیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اپنایا.بچوں میں نقل کی عادت ہوتی ہے اس لئے آپ ان کے لئے اچھا نمونہ پیش کریں تا وہ اس کی نقل اور تنتبع کر سکیں.تربیتی اجتماع کا آخری اجلاس حضرت ملک سیف الرحمن صاحب مفتی سلسلہ کی صدارت میں شروع ہوا.مکرم ملک لئیق احمد صاحب طاہر نے تلاوت قرآن کریم کی اور مکرم بشارت اللہ صاحب نے چند اشعار ترنم سے سنائے.جس کے بعد تقریر اور نظم خوانی کے مقابلوں میں اول ، دوم آنے والوں میں محترم مفتی صاحب نے انعامات تقسیم فرمائے اور احباب سے خطاب فرمایا.آپ نے فرمایا مذاہب عالم میں انصار اللہ کا مقام خاص امتیازی مقام قرار پایا ہے.جہاں تک ریکارڈ ملتا ہے، تاریخ نے انصار اللہ کے کاموں کو محفوظ کیا ہے.ان میں سے ایک کام حضرت عیسی علیہ السلام کے انصار کا ہے.انہوں نے حضرت عیسی علیہ السلام کے پیغام کو دنیا کے مختلف حصوں اور ملکوں میں پہنچایا اور پیغام پہنچانے کا حق ادا کیا لیکن ساتھ ہی انہوں نے حضرت مسیح علیہ السلام سے مائدہ طلب کرنے کے لئے کہا.اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح علیہ السلام کی دعا کو قبول فرمایا لیکن ساتھ ہی فرمایا اگر کوئی اس مائدہ کے نازل ہونے کے بعد بھی ناشکری کرے گا تو میں اس کو ایسا عذاب دوں گا کہ دنیا میں کسی اور قوم کو ایسا عذاب نہ دوں گا.ان کے مقابلہ میں رسول کریم کے انصار بھی تھے جن کی وجہ سے اسلام کو طاقت اور قوت نصیب ہوئی.ان کی قربانیوں کے شاندار نتائج نکلے ان کے متعلق خود رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا.تم ایسی قوم ہو کہ اگر مال تقسیم ہو رہا ہو تو تم قناعت سے کام لیتے ہو.دوڑ دوڑ کر نہیں آتے بلکہ اپنی اپنی جگہ ٹھہرے رہتے ہو لیکن اگر دین کی خاطر قربانی کا مطالبہ ہو تو تم ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہو.بہر حال ایک تو نشاۃ اولی کے انصار تھے اور ایک نشاۃ ثانیہ کے انصار ہیں.نشاۃ ثانیہ کے انصار میں یہ خوبی ہے کہ وہ قربانیاں دینے والے ہیں اور ان کے بدلہ میں دنیا کے طالب نہیں ہوتے.مکرم ملک صاحب نے فرمایا : احباب نے آج بہت کچھ سنا ہے آپ اس پر عمل پیرا ہوں اور انصار اللہ کے قیام کی غرض کو پورا کریں تو خلیفہ وقت کے کاموں میں معاونت ہے.آپ خلیفہ وقت کے کاموں میں شریک ہوں اور اپنی ہر استعداد اس سلسلہ میں خرچ کریں کہ آپ بھی پہلے انصار کی طرح اللہ تعالیٰ کے افضال کے مورد ہوں.

Page 823

۷۹۷ اس کے بعد مکرم اللہ بخش صاحب صادق زعیم اعلیٰ نے عہد دہر وایا اور آخر میں صد را جلاس نے اجتماعی دعا کرائی.﴿۱۲﴾ سالانہ اجتماع ضلع راولپنڈی ضلع راولپنڈی کا سالانہ اجتماع ۲۹، ۳۰ ستمبر ۱۹۸۳ء کو مسجد احمد یہ نور مری روڈ میں منعقد ہوا.مرکز سے مکرم مولا نا غلام باری صاحب سیف اور مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد مورخ احمدیت نے نمائندگی کی.افتتاحی اجلاس مکرم چوہدری احمد جان صاحب امیر ضلع کی صدارت میں شام سات بجے شروع ہوا.مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے وَمَنْ اَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّنْ دَعَا إِلَى الله کی تشریح کی اور انصار کو اعمال صالحہ بجالانے اور پیغام حق پہنچانے کی طرف توجہ دلائی.مکرم مجیب الرحمن صاحب ایڈووکیٹ امیر شہر نے اسلام کی نشاۃ ثانیہ اور ہمارے فرائض کے موضوع پر خطاب کیا.مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد نے ”جماعت احمد یہ کی خدمات کے سلسلہ میں جماعت کی قومی ، سیاسی اور ملی قربانیوں پر سیر حاصل روشنی ڈالی.دس بجے شب ضلعی عاملہ اور ضلع کی چودہ میں سے بارہ مجالس کے زعماء اعلیٰ و زعماء نے ایک اجلاس میں شرکت کی جس میں مجالس کے کام کا شعبہ جائزہ لیا گیا.۳۰ ستمبر کو نماز تہجد سے آغاز ہوا.نماز فجر کے بعد مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے درس قرآن کریم ، مکرم شیخ محمد یونس صاحب نے درس حدیث اور مکرم میر عبدالمجید صاحب نے درس ملفوظات حضرت مسیح موعود علیہ السلام دیا.مولانا غلام باری صاحب سیف نے پاک محمد مصطفیٰ نبیوں کا سردار کے موضوع پر خطاب کیا.جس کے بعد ورزشی مقابلے کروائے گئے.تیسرے اجلاس میں مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے حضرت مسیح موعود کا جدید علم کلام پر خطاب کیا.اسی روز حضرت خلیفتہ امسیح الرابع نے مسجد سڈنی آسٹریلیا کا سنگ بنیا درکھنا تھا.چنانچہ ساڑھے نو بجے ( سنگ بنیاد کے وقت ) مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب نے اجتماعی دعا کرائی.مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد نے وہ آیا منتظر تھے جس کے دن رات“ کے موضوع پر کسوف و خسوف کے حوالہ سے معلومات پہنچائیں.مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے ” برکات خلافت کے سلسلہ میں آیت استخلاف کے تشریح فرمائی.اس اجلاس کی حاضری تین سو سے زائد تھی.تقریری مقابلہ کے بعد آخری اجلاس منعقد ہوا.اس کے بعد صد را جلاس مکرم مولا نا غلام باری صاحب سیف نے جماعت احباب کو بڑھ چڑھ کر مالی قربانیاں پیش کرنے کی طرف توجہ دلائی.بعد از نماز مغرب وعشاء مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی جس میں مکرم مجیب الرحمن صاحب ایڈووکیٹ ، مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف اور مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد نے سوالات کے جواب دیئے.حاضرین کی تعداد چار سو تھی.اس اجتماع میں واہ کینٹ سے نو انصار سائیکل پر تشریف لائے.نیز ایک دوست نے بیعت بھی کی.

Page 824

۷۹۸ تربیتی اجتماع ضلع گوجرانوالہ مجلس انصاراللہ ضلع گوجرانوالہ کا ایک روزہ تربیتی اجتماع ۸ اکتوبر ۱۹۸۳ء بروز جمعه مسجد احمدیه گوجرانوالہ میں منعقد ہوا.پہلا اجلاس صبح دس بجے سے پونے ایک بجے تک ہوا جس میں تلاوت و نظم کے بعد عہد دو ہرایا گیا.مکرم مولوی عنایت اللہ صاحب زاہد مربی گرمولہ ورکاں نے درس قرآن مجید دیا جس میں نحن انصار اللہ کی تشریح بیان کی گئی.مکرم مولوی محمد اعظم اکسیر صاحب مربی ضلع نے درس حدیث دیا جس کا عنوان نماز با جماعت تھا.مکرم بابو احمد الدین صاحب نے درس ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود دیا جس میں آپ کی تعلیم بیان فرمودہ کشتی نوح پڑھ کر سنائی اور احباب کو اس کے مطابق زندگی گزارنے کی تلقین کی.اس کے بعد ناظم صاحب ضلع نے انصار اللہ کی ذمہ داریاں کے موضوع پر تقریر کی.بعدہ تقریری مقابلہ ہوا جس کا موضوع ” قدرت ثانیہ کی برکات ، پہلے سے مقرر کر دیا گیا تھا.سترہ انصار نے اس مقابلہ میں حصہ لیا.نماز جمعہ اور کھانے سے فارغ ہونے کے بعد اجلاس دوم منعقد ہوا.جس میں ناظم صاحب ضلع نے حضرت خلیفتہ اسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ کی بیان فرمودہ تحریکات کا ذکر ۲ کیا اور انصار کو سالانہ اجتماع مرکز یہ میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شامل ہونے کی تلقین کی.مکرم مولوی محمد اعظم اکسیر صاحب مربی ضلع نے انفاق فی سبیل الله کے موضوع پر تقریر کی.جس میں زکوۃ کے موضوع کو خصوصیت سے بیان کر کے احباب کو اس حکم پر عمل کرنے کی تلقین کی.آپ کی تقریر کے بعد مکرم مولوی غلام باری صاحب سیف نے سیرۃ النبی کے موضوع پر تقریر کی.جس کے بعد مکرم چوہدری ظفر اللہ خان صاحب امیر جماعت ضلع گوجرانوالہ نے مسجد بشارت سپین کے افتتاح کا آنکھوں دیکھا حال بیان کیا جس سے احباب بہت محظوظ ہوئے.بعد ازاں انعامات تقسیم کئے گئے اور اجتماعی دعا ہوئی.جس کے بعد یہ تقریب پانچ بجے اختتام کو پہنچی.6* سنگ بنیاد عمارت دفتر مجلس مقامی ربوه ۱۵ دسمبر ۱۹۸۳ء کو اڑھائی بجے بعد دو پہر دفتر مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ کی عمارت کا سنگِ بنیا درکھا گیا.سب سے پہلے حضرت صوفی غلام محمد صاحب ناظر اعلی ثانی صدرا مجمن احمدیہ نے متضر عانہ دعاؤں کے بعد وہ اینٹ بنیاد میں مقررہ جگہ پر رکھی جس پر سیدنا حضرت خلیفہ المسیح الرابع نے دعا کی ہوئی تھی.اس کے بعد مکرم میجر عبدالقادر صاحب قائد عمومی ، مکرم محمد اسمعیل صاحب منیر قائد اصلاح وارشاد، مکرم پر و فیسر محمد اسلم صاحب صابر قائد تجنید ، حضرت ملک محمد سلیم صاحب صحابی مسیح موعود علیہ السلام زعیم انصار اللہ دار العلوم غربی ، بلاک لیڈران ہمکرم چوہدری اللہ بخش صاحب صادق ، مکرم مولوی سلطان احمد صاحب پیر کوئی مکرم خواجہ برکات احمد صاحب اور مکرم چوہدری مقبول احمد صاحب کے علاوہ موقعہ پر موجود ارکان مجلس عاملہ اور زعماء حلقہ جات اور مکرم ملک اللہ بخش صاحب انچارج دفتر مقامی نے باری باری ایک ایک اینٹ رکھی.حضرت صوفی غلام محمد صاحب نے اجتماعی دعا کرائی.

Page 825

۷۹۹ دعا کے بعد شیر ینی تقسیم کی گئی.حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ نے کچھ عرصہ قبل مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ کو دفتر کی تعمیر کے لئے گول بازار کے عقب میں دفتر مجلس خدام الاحمدیہ مقامی سے جانب شمال متصل ایک قطعہ زمین عطا فر مایا تھا.مگر بعض ناگزیر وجوہات کی بناء پر ابھی تک دفتر تعمیر نہیں ہو سکا تھا.ماہ اگست ۱۹۸۳ء میں دفتر کی دومنزلہ عمارت کی تعمیر کا پروگرام بنایا گیا اور مجالس مقامی سے اس کے لئے چندہ کی اپیل کی گئی.انصار اللہ ربوہ نے بڑے جوش وخروش سے اس کارِ خیر میں حصہ لیا اور عطیات بصورت نقد و وعدہ اس مد میں دیئے.سنگ بنیا د سے قبل ایک بکر ابطور صدقہ ذبح کیا گیا.(۱۴) حضرت مسیح موعود کے قصیدہ کی طباعت نظامت ضلع کراچی نے حضرت مسیح موعود کے عربی قصیدہ کی رنگین طباعت کا اہتمام کیا.اس قصیدہ کا لفظی اور با محاورہ ترجمہ مکرم مولوی عبد المنان شاہد صاحب مربی سلسلہ نے کیا.یہ قصیدہ ایک ہزار کی تعداد میں شائع کیا گیا.مکرم صدر صاحب انصار اللہ مرکزیہ کی طرف سے حضور انور کی خدمت میں پیش ہونے پر حضور نے ۲۳ دسمبر ۱۹۸۳ء کو تحریر فرمایا.جزاکم اللہ احسن الجزاء.“ مجلس مذاکرہ نظامت کراچی ١٩٨٤ء فروری ۱۹۸۴ ء میں نظامت کراچی کے تحت ایک مجلس مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا.آٹھ غیر از جماعت احباب نے شرکت کی.اس مذاکرہ میں مکرم سلیم الجابی صاحب نے خطاب کیا اور احمد بیت کا نقطہ نگاہ پیش کیا.بعدہ مجلس سوال جواب بھی ہوئی.تربیتی اجتماع سمندری ضلع فیصل آباد ۹ مارچ ۱۹۸۴ء کو صبح دس بجے مجلس سمندری کا تربیتی اجتماع شروع ہوا جو بارہ بجے تک جاری رہا.مکرم پر و فیسر محمد اسلم صابر صاحب نے بطور مرکزی نمائندہ شرکت کی.اجتماع میں مجلس سوال و جواب کا اہتمام بھی کیا گیا.حاضری چھیانوے رہی.عشرہ اصلاح وارشاد راولپنڈی شہر عشرہ اصلاح وارشاد مرکز کی ہدایت کے مطابق ۸ تا ۱۷ مارچ ۱۹۸۴ء کو راولپنڈی شہر میں بھی منایا گیا.پروگرام کو دو حصوں میں انفرادی اور اجتماعی طور پر منایا گیا.عشرہ کے دوران اجلاس عام، دونماز تہجد ، نفلی روزہ ، حضور انور کی خدمت اقدس میں دعائیہ خطوط ، مرکزی نمائندگان مکرم مولا نا محمد اسماعیل منیر صاحب اور

Page 826

مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف کی موجودگی میں مجلس عاملہ کا اجلاس اور مجلس مذاکرہ کا انعقاد ہوا نیز دس گاؤں میں وفود بھجوائے گئے.اس عرصہ میں دو بیعتیں ہوئیں.مجلس مذاکرہ ضلع وہاڑی ۱۵ مارچ ۱۹۸۴ء کو وہاڑی میں مجلس مذاکرہ کا انعقاد ہوا.بعد نماز عشاء تلاوت ونظم کے بعد مکرم شمس الدین سیال صاحب ناظم ضلع نے مجلس مذاکرہ کی اہمیت واضح کی.مکرم مولانا صدیق احمد منور صاحب نے ماریشس میں احمدیت کے نفوذ اور ترقی کے متعلق معلومات بیان کیں.مکرم مولانا عبد العزیز صاحب وینس نے صداقت حضرت مسیح موعود پر تقریر کی.بعد ازاں مجلس سوال و جواب ہوئی.حاضری تین سو پچاس رہی.سائیکل سفر ضلع کراچی مارچ ۱۹۸۴ء میں ضلع کراچی کی پانچوں مجالس کے ۷۵ انصار سائیکل سفر کے تحت عزیز بھٹی پارک گئے.جہاں پر تین گھنٹے تک پروگرام جاری رہا.انصار کو صبح آٹھ بجے ناشتہ پیش کیا گیا.مختلف ذرائع سے پہنچنے والے انصار کی تعداد پینتیس تھی.پکنک پروگرام ضلع کراچی مورخه ۱۶ مارچ ۱۹۸۴ء کو ضلع کراچی کی مجالس کا پکنک پروگرام عزیز بھٹی پارک میں منعقد ہوا.حاضری ایک سو دس انصار رہی.تربیتی اجتماع ۰۷ ارب غربی ضلع فیصل آباد مورخه ۲۳ مارچ ۱۹۸۴ء کو مجلس ۷ ۱۰ رب غربی کا اجتماع ساڑھے بارہ بجے شروع ہوا.افتتاحی اجلاس میں مربیان سلسلہ مکرم سجاد احمد صاحب اور مکرم حبیب احمد صاحب نے خطاب کیا.اجلاس دوم دو بجے شروع ہوکر تین بجے ختم ہوا.کل حاضری اُنسٹھ رہی.جلسه یوم مسیح موعود شیخو پوره ۲۶ مارچ ۱۹۸۴ء کو شیخو پورہ میں بعد نماز مغرب جلسہ یوم مسیح موعود مکرم چوہدری انور حسین صاحب امیر ضلع کی صدارت میں شروع ہوا.تلاوت کے بعد مکرم ملک لطیف احمد سرور صاحب ناظم ضلع نے حضرت مسیح موعود کا جوش تبلیغ “ کے عنوان پر تقریر کی.بعد میں مکرم عبد الحمید خان صاحب مربی سلسلہ نے واقعہ لیکھر ام کی تفصیل بتائی.مکرم چوہدری انور حسین صاحب نے حضرت مسیح موعود کی آمد کا مقصد اور احباب جماعت کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.یہ جلسہ دو گھنٹے جاری رہا.حاضری انصار بیالیس ، خدام ستر لجنہ پینتیس، اطفال تمہیں.کل ایک سو بیاسی.

Page 827

۸۰۱ مجلس مذاکرہ ضلع لیہ ۵ اپریل ۱۹۸۴ء کو رات ساڑھے آٹھ بجے مجلس مذاکرہ ضلع لیہ کا آغاز ہوا.مذاکرہ سے قبل جامعہ احمدیہ کے دو غیر ملکی طالبعلموں نے اپنے اپنے ممالک میں جماعت احمدیہ کی ترقیات کے ایمان افروز واقعات بیان کئے.مکرم مولا نا عبدالعزیز ویس صاحب نے اپنی تقریر میں جماعت احمدیہ کا تعارف پیش کیا.حاضری نوے افراد تھی.اجتماع ۵۷ ج ب گھیالہ ضلع فیصل آباد مورخه ۲۰ اپریل ۱۹۸۴ء کو بعد نماز جمعہ یہ اجتماع شروع ہوا.مکرم مولا نا محمد اسماعیل منیر صاحب اور مکرم پروفیسر محمد اسلم صابر صاحب بطور مرکزی نمائندگان شریک ہوئے اور علی الترتیب دعوت الی اللہ اور نماز با جماعت کے عناوین پر تقاریر کیں.حاضری بہتر رہی.سالانہ اجتماع ضلع کراچی ضلعی سالانہ اجتماع مورخہ ۵ اکتوبر ۱۹۸۴ء کو احمد یہ ہال میں صبح نو بجے مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب کی صدارت میں شروع ہوا.تلاوت عہد اور نظم کے بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے اپنے افتتاحی خطاب میں ذکر الہی کرنے کی طرف توجہ دلائی.بعدہ مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی نے کارگزاری رپورٹ پیش کی پھر کھانے کے لئے وقفہ کیا گیا.اختتامی اجلاس کی صدارت بھی مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے کی جس میں درس حدیث ، درس ملفوظات کے علاوہ تربیت اولاد کے عنوان پر تقریر ہوئی نیز ایک مجلس سوال و جواب بھی منعقد ہوئی.دعا کے بعد یہ اجتماع اختتام پذیر ہوا.حاضری انصار دو سو بہتر ، خدام بائیس اور اطفال آٹھ رہی.اجتماع مجلس را ولپنڈی شہر را ولپنڈی شہر کا سالانہ اجتماع ۱۱ ۱۲ اکتو بر ۱۹۸۴ء کو منعقد ہوا.اجتماع کا افتتاحی اجلاس مکرم چوہدری احمد جان صاحب امیر جماعت ضلع راولپنڈی کی صدارت میں ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم صدرا جلاس نے دعا کی طرف توجہ دلائی.نماز عشاء کے بعد کلو اجمیعاً کا پروگرام ہوا.دوسرا اجلاس رات نو بجے شروع ہوا اور ساڑھے گیارہ بجے ختم ہوا.مورخہ ۱۲ اکتو بر کو دوسرے دن کا آغاز نماز تہجد و فجر کی ادائیگی سے ہوا.ناشتہ سے قبل ایک وقار عمل ہوا.اختتامی اجلاس آٹھ بجے صبح شروع ہوا.مکرم مولوی دین محمد صاحب شاہد نے اختتامی دعا کروائی.نوے انصار نے اجتماع میں شرکت کی.اجتماع ۰۹ ارب روڈ اضلع فیصل آباد ۱۲ اکتوبر ۱۹۸۴ء کو بعد نماز جمعہ مجلس ۱۰۹ رب ضلع فیصل آباد کا اجتماع منعقد ہوا.نماز با جماعت اور بعض دیگر اہم تربیتی امور پر تقاریر ہوئیں.حاضری پچپن رہی.

Page 828

۸۰۲ اجتماع چک ۱۲۷ ج ب بہلول پورضلع فیصل آباد ۳۰ نومبر ۱۹۸۴ء کو مجلس چک ۱۲۷ بہلولپور کا اجتماع منعقد ہوا.تلاوت کے بعد مکرم ناظم صاحب ضلع نے باہمی محبت کے موضوع پر تقریر کی.صدارتی خطاب مکرم سعید احمد اظہر صاحب مربی سلسلہ نے کیا.حاضری انہتر رہی.جائزہ اجلاس ضلع اوکاڑہ ۱۹۸۵ء ۲۱ فروری ۱۹۸۵ء شام بعد نماز مغرب اوکاڑہ چھاؤنی میں تربیتی اجلاس اور ۲۲ فروری ۱۹۸۵ء کو صبح دس بجے اوکاڑہ کے ضلعی عہدیداران کا جائزہ اجلاس ہوا جس میں مکرم عبد الرشید غنی صاحب اور مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے شرکت کی اور متفرق تنظیمی اور تربیتی امور پر روشنی ڈالی.تربیتی اجتماع دارالذکر و دار الفضل فیصل آباد ۱۷ مارچ ۱۹۸۵ء کو مجالس دار الذکر و دار الفضل فیصل آباد کا تربیتی اجتماع مسجد فضل میں منعقد ہوا.اس اجتماع میں مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد مؤرخ احمدیت اور مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید قائد تحریک جدید نے مرکز کی نمائندگی.ایک سو دو انصار نے شرکت کی.چھپیں بیرونی مجالس کے دوست بھی شامل ہوئے.کل حاضری تین سورہی.حاضری میں اول مجلس دارالذکر کومرکز کی طرف سے انعام دیا گیا.تربیتی جلسه چک ۳۵ جنوبی ضلع سرگودها ۱۵مئی ۱۹۸۵ء کو بعد از نماز ظہر تلاوت قرآن کریم سے اس جلسہ کا آغاز ہوا.مکرم ملک منوراحمد جاوید صاحب نے نماز با جماعت ادا کرنے والوں کا جائزہ لیا.مکرم لئیق احمد طاہر صاحب نے باجماعت نماز کی اہمیت اور دعاؤں کی طرف توجہ دلائی.بعدہ مہمانوں کو کھانا پیش کیا گیا.شام پانچ بجے مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا جس میں ممبران عاملہ سے جائزہ لیا گیا.نماز مغرب کے بعد دوسرا اجلاس شروع ہوا.تلاوت اور نظم کے بعد مکرم لئیق احمد طاہر صاحب نے خدمت خلق نماز اور اصلاح و ارشاد اور بعد میں مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے مساجد کے آباد کرنے ، پیغام حق لوگوں تک پہنچانے اور تحریک جدید کی اہمیت کی طرف توجہ دلائی.اجلاس مجلس انصارالله شیخوپورہ شہر بعد نماز مغرب اجلاس مکرم ناظم صاحب ضلع شیخو پورہ کی صدارت میں شروع ہوا.مکرم مولا نا غلام باری سیف صاحب نے نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی اور بزرگان کی قربانیوں کے واقعات بیان فرمائے.اجلاس زعماء کرام ضلع ملتان ۲۸ جون ۱۹۸۵ء کو اجلاس صبح دس بجے شروع ہوا.سب سے پہلے بجٹ کا جائزہ لیا گیا.

Page 829

نماز با جماعت ، دعا اور تلاوت قرآن کریم پر عمل کروانے کی تاکید کی نیز دعوت الی اللہ کی طرف بھی توجہ دلائی گئی.حاضری : چوہیں مجالس کے زعماء کرام ، زعیم اعلیٰ ملتان ، تین تحصیلوں کے نگران.کارگزاری ناظم صاحب لیہ مکرم انوار احمد صاحب سامانوی ناظم انصار اللہ لیہ نے اطلاع دی کہ ے جولائی ۱۹۸۵ء کو مرکز سے کیا ہم دعوت الی اللہ کے کام کو بند کر سکتے ہیں.“ کی چٹھی مکرم پروفیسر محمد اسلم صابر صاحب قائد تجنید کے ذریعہ دستی موصول ہوئی.اس چٹھی کی تعمیل میں خاکسار نے پورے ضلع لیہ کی مجالس کا دورہ کیا اور مرکز کا پیغام ہر مجلس کے زعیم صاحب کی خدمت میں پہنچایا.مندرجہ ذیل مجالس کا دورہ کیا گیا.دوره چک ۹۳، ۱۰۹ ، ۹۰ اے ، ۲۲۶ ، ۱۲۳۴،۱۰۶ ، ۲۳۵، چوباره شهر ، ۲۹۰ ،۲۸۳، چوک اعظم ، ۳۶۸، ۳۴۷، رفیق آباد، ۶۲۰.بھری اڈہ ، چک ۴۵۵، دھور یواله ۵۰ ، ۴۲۷، ۱۷۲،۱۷۱،۱۷۰،۴۲۶ ،۱۷۲، بھاگل.رہ تحصیل لودھراں و شجاع آباد مورخه ۱۴ اگست سے ۲۱ اگست ۱۹۸۵ء تک ضلع ملتان کے ایک وفد نے جن کے ساتھ دوا فریقی طالب علم جامعہ احمد یہ بھی تھے تحصیل لودھراں اور شجاع آباد کا دورہ کیا.اس دورہ میں دس مجالس کا دورہ کیا گیا.چوراسی افراد کو تحریک داعی الی اللہ میں شامل کیا گیا.داعی الی اللہ کے اکتیس وفود تشکیل دیئے گئے جبکہ سولہ افراد کو انفرادی طور پر تیار کیا گیا.مجموعی طور پر ایک سو پانچ دیہات اور بستیوں میں پیغام حق پہنچانے کی ذمہ داری ڈالی گئی.اس وفد نے ایک سو اٹھانوے افراد تک سلسلہ کا پیغام پہنچایا.میں کیسٹ تقسیم کی گئیں.اس عرصہ میں ایک عورت کو بیعت کرنے کی توفیق ملی.یہ وفدان احباب پر مشتمل تھا.(۱) مکرم عمر معاذ صاحب آف مالی افریقی طالب علم امیر وفد (۲) مکرم بکر عبید صاحب آف تنزانیہ (۳) مکرم چوہدری منصور احمد صاحب کاہلوں نائب ناظم اصلاح و ارشاد ضلع (۴) مکرم انوار الحسن صاحب نائب ناظم عمومی ضلع ( ۵ ) مکرم سفیر احمد قریشی صاحب مربی سلسلہ (مورخہ ۱۸ اگست سے وفد میں شامل ہوئے.) تاریخ وار جن جگہوں پر وفد گیا ، اس طرح ہیں.۱۴ اگست : دنیا پور - ۱۵ اگست: چک (۳۲۱/ ڈبلیو بی، کوٹلہ ، صادق آباد - ۱۶ اگست : صادق آباد، قطب پور، قصبہ، چک ۳۴۴ ڈبلیو بی ، چک ۳۴۵ ڈبلیو بی.۱۷ اگست: چک نمبر ۳، چک ۳۶۶ ڈبلیو بی، لودھراں ، چلہ ارائیں.۱۸ اگست: چک ۳۶۵-۱۹ اگست: دنیا پور.چاہ گہنے والا ، چک نمبر ۳۹۰ ڈبلیو بی.۲۰ اگست: چاہ بی بی والا ، چلہ ارائیں.۲۱ اگست بستی جمال والا کھا کھی.اس دورہ کے دوران بعض ایمان افروز واقعات بھی پیش آئے.مثلا کوٹلہ میں وفد مکرم محمد اکرم خاں صاحب نمبر دار کے ڈیرہ پر گئے جہاں ایک پنچایت ہورہی تھی جس میں دس غیر از جماعت عمر رسیدہ احباب بیٹھے

Page 830

۸۰۴ تھے.یہاں ممبران وفد یہ سوچنے لگے کہ ان کو کیسے پیغام حق پہنچایا جائے؟ نماز ظہر وعصر کی ادائیگی کے بعد مکرم عمر معاذ صاحب نے پوچھا کہ یہ سارے دوست کس لئے بیٹھے ہیں.انہوں نے بتایا کہ ایک پنچایت فیصلہ کر رہی ہے.معاذ صاحب نے پوچھا کہ فیصلے رسومات کے مطابق ہوتے ہیں یا کہ شریعت کے مطابق ؟ جواب ملا کہ رسومات کے مطابق.مکرم عمر معاذ صاحب نے کہا کہ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تو شریعت کے مطابق فیصلے فرمائے تھے اور یہیں سے دعوت الی اللہ کا سلسلہ چل نکلا اور ساڑھے پانچ بجے تک جماعت احمدیہ کے عقائد، حضرت امام مہدی کے بارہ میں پیشگوئیاں ، ضرورت اور سچائی کے دلائل پیش کئے گئے.اجتماع ضلع راولپنڈی ۲۰ اگست ۱۹۸۵ء کو اجتماع کا افتتاح نماز تہجد سے ہوا بعد ازاں نو مبائع احباب کا امیر صاحب ضلع سے تعارف کروایا گیا.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب نے خطبہ جمعہ میں ”حیاۃ الآخرۃ“ کی اہمیت کے پیش نظر دنیا میں ہی اس کو بنانے اور سنوارنے کی طرف توجہ دلائی.مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب نے نماز با جماعت کی اہمیت پر روشنی ڈالی.اجتماع کے بعد زعماء مجالس کی میٹنگ منعقد ہوئی.شاملین اجتماع کے لئے طعام کا بندوبست بھی کیا گیا تھا.تربیتی اجلاس سرگودھا مجلس شہر سرگودھا کا ایک تربیتی اجلاس ۲۵ اگست ۱۹۸۵ء کو ہوا جو ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہا.اس اجلاس سے حضرت مرزا عبدالحق صاحب امیر صوبائی اور مکرم قریشی محمود الحسن صاحب نے تقاریر کیں.یک روزہ اجتماع ضلع اسلام آباد مورخہ ۱۱ ستمبر ۱۹۸۵ء کو مجالس انصار اللہ کا یک روزہ اجتماع منعقد ہوا.اجتماع میں مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر ، مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف اور مکرم پر وفیسر منور شمیم خالد صاحب نے بطور مرکزی وفد شمولیت کی اور تقاریر کیں.حاضری دوسو کے قریب رہی.شاملین کے لئے طعام کا انتظام بھی کیا گیا.دعا کے بعد یہ اجتماع اختتام پذیر ہوا.اجتماع ضلع فیصل آباد ۶ ستمبر ۱۹۸۵ء بروز جمعہ مجالس ضلع فیصل آباد کا اجتماع بیت الفضل فیصل آباد میں منعقد ہوا.نماز جمعہ سے پہلے دو اور بعد میں ایک اجلاس ہوا.پچپن مجالس نے شرکت کی.اسی نمائندے شامل ہوئے.آخری اجلاس کی مجموعی حاضری چار صد تھی.مرکز سے مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب اور مکرم مولانا منیر الدین احمد صاحب نے شرکت کی.مقامی انصار مکرم چوہدری احمد الدین صاحب، مکرم سعید احمد صاحب اظہر مربی سلسله، مکرم چوہدری عبد الغنی صاحب اور مکرم حافظ محمد اکرم صاحب نے خطاب کیا.

Page 831

۸۰۵ دوره مجالس سندھ برائے مرکزی سالانہ اجتماع ۱۹۸۵ء میں قرائن سے اس بات کی توقع کی جارہی تھی کہ مجلس کو سالانہ اجتماع کی اجازت مل جائے گی.جس کی مجوزہ تاریخیں پچیس سے ستائیس اکتوبر ۱۹۸۵ ء تھی.غیر معمولی حالات کے پیش نظر مرکز نے ضروری سمجھا کہ کراچی کے علاوہ صوبہ سندھ کے تمام اضلاع میں کراچی کے انصار کو بھجوا کر مجالس کا تفصیلی دورہ کروا کر ان کی سو فیصد نمائندگی کی کوشش کی جائے.نیز زیادہ سے زیادہ تعداد میں اراکین کی شمولیت اور چندہ جات کی وصولی کی طرف بھی توجہ دلائی جائے.اس مرکزی ہدایت پر مجلس عاملہ ضلع کراچی کا اجلاس ۲۹ ستمبر ۱۹۸۵ء کو گیسٹ ہاؤس کراچی میں منعقد ہوا.اس ہنگامی اجلاس میں زعماء اعلیٰ نے بھی شرکت کی.فیصلہ کیا گیا کہ ضلع کراچی کی مجالس میں زعماء اعلیٰ کے ذریعہ عمل درآمد کرایا جائے گا اور اندرونِ سندھ ہدایات پہنچانے کے لئے تین مراکز (۱) حیدرآباد (۲) میر پورخاص (۳) نواب شاہ متعین کر کے چھ انصار پر مشتمل وفود مراکز میں بھجوائے جائیں.تینوں وفود نے اپنا سفر یکم اکتوبر ۱۹۸۵ء سے شروع کیا اور ایک ہفتہ کے اندر مرکزی ہدایات کو بر وقت مجالس تک پہنچا دیا.اضلاع اور دورہ کرنے والے انصار کی تفصیل اس طرح ہے.ضلع نواب شاہ.خیر پور مکرم محمد فاضل صاحب ضلع سانگھڑ مکرم ملک الطاف الرحمن صاحب ضلع بدین.حیدر آباد ضلع لاڑکانہ مکرم مسعود احمد مجاہد صاحب مکرم محمد عبد اللہ صاحب ضلع تھر پارکر مکرم حاجی غلام رسول صاحب ضلع سکھر.شکار پور.جیکب آباد مکرم منور احمد و بنیس صاحب روانگی سے قبل ان وفود کو ضروری تحریری ہدایات ، امیر صاحب و ناظم صاحب کے نام خطوط وغیرہ اور زبانی ہدایات دی گئیں.مکرم مرزا عبدالرحیم بیگ صاحب قائمقام امیر کراچی نے اپنی قیمتی نصائح سے نوازا اور دعا کروائی.ہفتہ وقف جدید مجلس انصاراللہ ربوہ ۲۳ ستمبر تا ۳۰ ستمبر ۱۹۸۵ء مکرم منتظم صاحب وقف جدید مجلس ربوہ نے ماہ اگست تک کی رپورٹوں کا جو جائزہ پیش کیا، اُس پر مکرم زعیم صاحب اعلی انصار اللہ ربوہ کی ہدایت پر مجلس عاملہ مقامی نے اپنی میٹنگ ۱۹ ستمبر ۱۹۸۵ء میں فیصلہ کیا کہ ہفتہ وقف جدید منایا جائے جس میں بھر پور کوشش کر کے زیادہ سے زیادہ انصار کو وقف جدید میں شامل کیا جائے ، معیاری وعدے حاصل کئے جائیں اور خاص طور پر معاونین خصوصی کی تعداد بڑھانے اور وصولی کی کوشش کی جائے.

Page 832

پروگرام ۸۰۶ اس مقصد کے لئے مکرم منتظم وقف جدید صاحب نے مورخہ ۲۱ ستمبر ۱۹۸۵ء کو تمام حلقہ جات کے نائب زعماء وقف جدید کی ایک میٹنگ بلائی جس میں مشورہ کے ساتھ یہ پروگرام تیار کیا گیا.ا.تمام حلقہ جات میں نماز فجر کے بعد اجتماعی دُعا سے ہفتہ کا آغاز کیا جائے.۲.تمام حلقہ جات با قاعدہ وفد بنا کر اس ہفتہ کو کا میاب بنائیں.۳.حضرت خلیفتہ اسیح الثانی، حضرت خلیفہ اصبح الثالث اور حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحم اللہ تعالیٰ کے ارشادات بسلسلہ وقف جدید پر مشتمل ایک پمفلٹ تیار کر کے حلقہ جات کو درس کے لئے بھجوایا گیا تا احباب کے ذہنوں میں وقف جدید کی صحیح تصویر تا زہ ہو جائے.دوره وفود انصار اللہ مقامی اس ہفتہ کو ہر لحاظ سے کامیاب کرنے اور زعماء حلقہ جات کی مدد اور رہنمائی کے لئے نیز مجالس کا ساتھ ساتھ جائزہ لینے کے لئے تمام حلقہ جات میں مجلس مقامی کی طرف سے وفود بھجوائے گئے.جنہوں نے ہر حلقہ کا دودفعہ دورہ کیا.اس طرح اُنہیں احباب نے تینتیس حلقہ جات کا دورہ کیا.اللہ تعالیٰ نے محض اپنے فضل و کرم سے مجلس ربوہ کی کوششوں میں برکت بخشی اور ہفتہ وقف جدید کے شیریں پھل عطا فرمائے.نتائج پیش ہیں.ہفتہ وقف جدید سے ہفتہ وقف جدید کے پہلے کے اعداد و شمار بعد کے اعداد و شمار اضافه وقف جدید میں شامل انصار کل رقم وعده وقف جدید تعداد معاونین خصوصی ۱۵۶۱ ۸۳۸ ۱,۲۸,۷۳۷ ۸۲,۳۴۷ ۳۷ ۴۴ ۷۲۳ ٤٦,٣٩٠ وصولی چندہ وقف جدید دوران ہفتہ: چودہ ہزار چھ سواُنسٹھ روپے مسابقت کی روح پیدا کرنے کے لئے اور دوسرے شعبہ جات میں بھی فاستبقو الخیرات کا جذبہ ابھارنے کے لئے تمام حلقہ جات کا تفصیلی جائزہ لینے کے لئے مکرم زعیم اعلی صاحب نے ایک کمیٹی مقرر کی.کمیٹی نے تمام حلقہ جات کی مساعی کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد مندرجہ ذیل نتائج کا اعلان کیا.حلقہ دارالصد ر غر بی ربوه اول حلقہ احمد نگر دوم حلقه دارالعلوم غربی ربوه سوئم حلقہ دارالبرکات ربوہ حلقہ دارالعلوم وسطی حلقہ دار الصدر شمالی ربوہ چهارم پنجم حلقہ عثمان والا سپیشل انعام

Page 833

۸۰۷ اجلاس زعماء ضلع ٹو بہ ٹیک سنگھ و جھنگ مورخہ ۴ اکتوبر ۱۹۸۵ء کو ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے ممبرانِ عاملہ اور زعماء مجالس کا اجلاس منعقد ہوا.یہ اجلاس صبح گیارہ بجے سے ایک بجے تک جاری رہا.تینتیس میں سے بائیس زعمائے مجالس اور بارہ میں سے آٹھ ممبرانِ عاملہ حاضر تھے.اسی دن نماز عصر کے بعد جھنگ میں ضلعی و شہر کی عاملہ کا اجلاس بھی ہوا.ضلعی عاملہ کے آٹھ میں سے پانچ اور شہری عاملہ کے دس میں سے سات اراکین نے شرکت کی.ہر دو جگہ پر مکرم ملک منوراحمد جاوید صاحب قائد تحریک جدید نے تنظیمی جائزہ لیا اور نماز با جماعت، مجوزہ مرکزی سالانہ اجتماع میں شمولیت اور تحریک جدید کی طرف خصوصی توجہ دلائی.سالانہ اجتماع ضلع کراچی مورخه ۱۱ اکتوبر ۱۹۸۵ء بروز جمعۃ المبارک بیت الحمد مارٹن روڈ کراچی میں صبح نو بجے تا شام چھ بجے مجلس انصار اللہ ضلع کراچی کا ایک روزہ سالانہ تربیتی اجتماع منعقد ہوا جس کا افتتاح مکرم شمیم احمد خالد صاحب نمائندہ امیر جماعت کراچی نے کیا.اس اجتماع کے کل چارا جلاس ہوئے.دوسرے، تیسرے، چوتھے اجلاس کی صدارت بالترتیب مکرم مولوی عبدالمجید صاحب صدر حلقہ مارٹن روڈ ،کرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی ، مکرم مرزا عبدالرحیم بیگ صاحب ایڈووکیٹ قائمقام امیر کراچی نے کی.تمام اجلاسات میں تلاوت اور نظم کے بعد مربیان کرام اور انصار بزرگان نے مختلف موضوعات پر ایمان افروز تقاریر کیں.درس قرآن کریم، درس حدیث اور درس ملفوظات حضرت مسیح موعود کے علاوہ پانچ مجالس کے زعماء اعلیٰ نے اپنی سالانہ رپورٹس پڑھ کر سنا ئیں.کھانے سے قبل دو پہر بارہ بجے انصار کے مابین میوزیکل چیئر ز کا دلچسپ مقابلہ ہوا.چائے کے وقفہ کے بعد شام تین بجے اجلاس سوم میں سوال و جواب کی محفل منعقد ہوئی.انصار نے تحریری سوالات کئے.سوالات کے جوابات مربیان کرام کے علاوہ مکرم مرزا عبدالرحیم بیگ صاحب ایڈووکیٹ قائمقام امیر جماعت احمدیہ کراچی نے بھی دیئے.یہ محفل کافی دلچسپ رہی.آخری اجلاس میں فی البدیہہ تقریری مقابلہ انصار کے درمیان منعقد ہوا جس میں گیارہ انصار نے شرکت کی.تقریر کا وقت صرف چار منٹ دیا گیا.مکرم کوثر باجوہ صاحب نے اول اور مکرم مرزا محمد حسین صاحب نے دوم انعام حاصل کیا.اختتامی تقریب میں مکرم چوہدری شریف احمد صاحب وڑائچ نائب ناظم ضلع نے انصار اللہ ضلع کراچی کی مساعی کی رپورٹ (از جنوری تا ستمبر ۱۹۸۵ء) پڑھ کر سنائی.بعد ۂ مکرم قائمقام امیر صاحب کراچی نے انصار میں انعامات تقسیم کئے اور اجتماعی دعا کروائی.اس اجتماع میں کل تین سو چھہتر انصار ،سنتتر خدام اور چھپن اطفال نے شرکت کی.﴿۱۵﴾

Page 834

۸۰۸ اجلاس نائب زعماء مقامی ربوہ مجلس انصار اللہ مقامی کے جملہ نائب زعماء کا اجلاس یکم نومبر ۱۹۸۵ء شام ساڑھے چار بجے دارالضیافت ربوہ میں مکرم قائد صاحب عمومی کی صدارت میں منعقد ہوا.اجلاس میں چونتیس میں سے اٹھارہ نائب زعماء حاضر تھے.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد تحریک جدید نے تحریک جدید کی اہمیت وافادیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی.آخر میں قائد صاحب عمومی نے عہدیداران کو اپنی کوششوں اور دعاؤں میں تیر تر کرنے کی ہدایت کی.تربیتی اجتماع ضلع گوجرانوالہ مورخہ یکم نومبر ۱۹۸۵ ء کو بیت الہدی امیر پارک گوجرانوالہ شہر میں تربیتی اجتماع منعقد ہوا جس میں تینتیں مجالس کے دو سو چھپن انصار، باسٹھ خدام اور پچاس اطفال شامل ہوئے.اس موقع پر بک سٹال لگایا گیا.افتتاحی تقریب مکرم چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب امیر ضلع کی صدارت میں صبح دس بجے شروع ہوئی.تلاوت ،عہد ونظم کے بعد امیر صاحب نے اپنے خطاب میں اجتماع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے اور خدا کا شکر ادا کرنے کی تلقین کی.مکرم ڈاکٹر عبد القادر صاحب نے انصار کی ذمہ داریاں اور مکرم ڈاکٹر آفتاب احمد صاحب نے تندرستی ہزار نعمت ہے پر تقاریر کیں.بعد ازاں تقریری مقابلے میں پانچ انصار نے حصہ لیا.حج کے فرائض مکرم مولانا عطاء اللہ کلیم صاحب اور مکرم صوفی رحیم بخش صاحب نے ادا کئے.مکرم صوفی رحیم بخش صاحب نے تربیت اولاد پر جبکہ مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے نماز با جماعت اور اس کی برکات پر خطاب فرمایا.تلقین عمل اور طعام کے بعد مکرم مولانا عطاء اللہ صاحب کلیم نے جمعۃ المبارک کا خطبہ ” تقویٰ اللہ کے موضوع پر دیا.تیسرا اجلاس مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب کی زیر صدارت ہوا.مکرم محمد یاسین ربانی صاحب مربی سلسلہ نے ” مہدی علیہ السلام کا عظیم انقلاب، مکرم مولانا عطاء اللہ کلیم صاحب نے ”دعوت الی اللہ پر اور مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے خلافت کی برکات پر تقریر کی.تربیتی اجتماع ضلع اوکاڑہ چک ۴۵ ایس پی میں ۲ نومبر ۱۹۸۵ء کو ایک تربیتی اجتماع منعقد ہوا.بعد نماز مغرب تلاوت قرآن کریم کے امیر ضلع مکرم چوہدری محمد نواز صاحب نے مختصر خطاب کیا.طعام کے بعد مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے اپنے خطاب میں سیرت طیبہ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مشعل راہ بنانے کی ضرورت پر زور دیا.رات نو بجے جلسہ سالانہ لندن ۴ اپریل ۱۹۸۵ء کی ویڈیو دکھائی گئی.اگلے روز نماز تہجد و فجر با جماعت اور درس ہوا.اجلاس صبح ساڑھے نو بجے سے ڈیڑھ بجے تک جاری رہا جس میں مکرم مولا نا محمد اسماعیل منیر صاحب اور مکرم بشیر احمد خاں صاحب رفیق نے تبلیغ کی اہمیت اور دعوت الی اللہ کے بارہ میں نصائح کیں.تقریب میں ڈیڑھ صد سے زائد انصار، اطفال اور خدام شامل ہوئے.

Page 835

1+9 تربیتی اجتماع ضلع ملتان مورخه ۸ نومبر ۱۹۸۵ء کو مجالس ضلع ملتان کا تربیتی اجتماع بمقام ملتان شہر منعقد ہوا جس میں مکرم مولا نا فضل الہی صاحب بشیر ، مکرم مولوی منیر الدین احمد صاحب، مکرم مولوی انیس الرحمن صاحب مربی سلسلہ اور مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر مجلس انصار اللہ مرکزیہ نے شرکت کی.اجلاس اول نماز فجر کے بعد شروع ہوا.درس قرآن پاک مکرم مولوی فضل الہی صاحب بشیر، درس حدیث مکرم مولوی منیر الدین احمد صاحب اور درس ملفوظات مکرم مولوی انیس الرحمن صاحب نے دیا.درس کے بعد سوال و جواب کی محفل سات بجے تک جاری رہی.اجلاس میں حاضری ستر تھی.اجلاس دوم ساڑھے نو بجے زیر صدارت مکرم مولوی فضل الہی صاحب بشیر ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد کل چھ تقاریر ہوئیں.پہلی تقریر مکرم شیخ محمد حنیف صاحب نے حضورانور کے خطاب جلسہ سالانہ لنڈن کا اردو تر جمہ پڑھ کر سنایا.دوسری تقریر مکرم چوہدری عبدالشکور صاحب نے ذکر حبیب کے موضوع پر کی.تیسری تقریر مکرم مولوی انیس الرحمن صاحب نے ”دعوت الی اللہ " پر کی.انہوں نے بتایا کہ آرڈینینس کے بعد اب تک ضلع ملتان میں استئی نئی بیعتیں ہوئیں.الحمد للہ.مکرم چوہدری انوار حسین صاحب نے مجالس کی کارکردگی کا جائزہ پڑھ کر سنایا اور توجہ دلائی کہ زعماء اپنی ماہانہ رپورٹیں ہر ماہ ضرور مرکز میں بھجوایا کریں.مکرم مولوی منیر الدین احمد صاحب نے دعا ء اور دعوت الی اللہ کے بارہ میں خطاب فرمایا.آخر میں مولانا فضل الہی صاحب بشیر نے جماعت کے موجودہ حالات میں ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.اس اجلاس میں حاضری قریباً دو صد تک رہی.خطبہ جمعہ مکرم فضل الہی صاحب بشیر نے دیا.نماز جمعہ کے بعد بزم ارشاد کا پروگرام ہوا جس میں دوستوں نے دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں ذاتی مشاہدات بیان کئے اور ایک دوست نے اپنے قبول احمدیت کے واقعات بتائے.تربیتی اجتماع ڈیرہ غازی خان و راجن پور مورخہ ۸ نومبر ۱۹۸۵ ء کو دورہ ڈیرہ غازی خان و راجن پور کیا گیا.جس میں مکرم پر و فیسر محمد اسلم صاحب صابر اور مکرم چوہدری محمد سلطان اکبر صاحب نے بطور مرکزی نمائندگان شرکت کی.پروگرام جمعہ کے بعد شروع ہوا.خطبہ جمعہ مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے دیا.خطبہ جمعہ میں باہمی محبت و اتفاق اپنانے اور اختلافات اور رنجشوں کو ترک کرنے نیز دعاؤں پر زور دینے کے متعلق بڑے دلنشین انداز میں تلقین کی.جمعہ کے بعد اجلاس عام ہوا.لاؤڈ سپیکر کا انتظام تھا.انصار ، خدام اور اطفال کی مجموعی تعداد تین سو کے قریب تھی.تلاوت قرآن کریم سے کارروائی شروع ہوئی.مکرم محمد سلطان اکبر صاحب نے داعی الی اللہ بننے کے لئے تحریک کی.بزم ارشاد کے قیام اور اس کے با قاعدہ اجلاس کرنے کی طرف توجہ دلائی نیز یہ کہ دوست کم از کم تین غیر از جماعت احباب کو مخصوص

Page 836

۸۱۰ کر کے باقاعدہ دعوت ارشاد کریں نیز اُن کے لئے ساتھ ہی خصوصی دعاؤں پر زور دیں.حضور کی کیٹیں خود بھی سنیں اور احباب کو بھی سنائیں اور ضروری ہے کہ انصار خود بھی با عمل بنے کی کوشش کریں.پھر مکرم محمد اسلم صابر صاحب نے احسن رنگ میں چندہ انصار اللہ کی ادائیگی ، دعاؤں پر زور دینے ، خلافت سے وابستگی ، مرکز سے آنے والی ہر تحریک پر فوری لبیک کہنے نئی پود کی تربیت اور قیام صلوۃ وتعلیم القرآن کے بارہ میں تلقین کی.تربیتی اجتماع وہاڑی مورخہ ۸ نومبر ۱۹۸۵ء کو وہاڑی شہر میں تربیتی اجتماع منعقد ہوا جس میں مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر ، مکرم مولا نا نصر اللہ ناصر صاحب اور مکرم لطیف احمد شاہد صاحب نے بطور مرکزی نمائندگان شرکت کی.صبح پونے نو بجے افتتاحی اجلاس کی صدارت مکرم خاں حفیظ احمد صاحب امیر ضلع نے کی.تلاوت نظم کے بعد مکرم لطیف احمد صاحب شاہد نے افریقہ میں دعوت الی اللہ کے ذرائع کے موضوع پر تقریر کرتے ہوئے افریقہ میں تبلیغ کے نظام اور مالی قربانیوں کا تفصیلی تذکرہ کیا.پھر دعوت الی اللہ کی اہمیت پر مکرم عتیق احمد صاحب باجوہ ایڈووکیٹ اور مکرم سید نا حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام حضرت مسیح موعود کی نظر میں“ پر مکرم عبدالرحیم صاحب بھٹہ ایم اے نے خطاب کیا.مکرم مولوی نصر اللہ ناصر صاحب نے حالات حاضرہ اور ہماری ذمہ داریوں کے موضوع پر چالیس منٹ تک تقریر کی.اس میں انہوں نے ابتلاء کے دنوں میں انابت الی اللہ، دعاؤں میں اُسی کے حضور گڑ گڑانے کی طرف توجہ دلائی.ان کے بعد مکرم مولوی محمد اکرم صاحب مربی سلسلہ وہاڑی نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا عشق رسول کے موضوع پر تقریر کی.مکرم امیر صاحب نے انصار کو اپنی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی اور مالی قربانیوں ، عبادت اور دعوت الی اللہ میں شرکت کی بھر پور تلقین کی.اس اجلاس کی حاضری ایک سو اٹھتیں تھی جن میں سے اٹھاسی انصار تھے.( کل تعداد انصار ضلع ۱۲۵) خطبہ جمعہ مکرم مولانا محمد اسمعیل منیر صاحب نے دیا اور دعوت الی اللہ ، اصلاح وارشاد اور خدمت خلق کی طرف توجہ دلائی.پونے چار بجے سے ساڑھے چار بجے مجلس ارشاد کا انعقاد ہوا.نماز عشاء کے بعد مکرم محمد اسماعیل منیر صاحب نے سلائیڈ ز دکھا ئیں.9 نومبر کو باجماعت نماز تہجد و فجر ادا کی گئی.درس قرآن اور درس ملفوظات کے بعد مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی جو بہت دلچسپ رہی.مقامی تربیتی اجتماعات ضلع جھنگ مورخه ۱۰ نومبر ۱۹۸۵ء کو تربیتی اجتماعات منعقد ہوئے.مجلس عنایت پور بھٹیاں میں چودہ انصار، اٹھارہ خدام ، دس اطفال کل بتالیس افراد شریک ہوئے.چاہ لڈیا نہ میں حاضری دس انصار، چھ خدام اور چار اطفال تھی.جھنگ صدر میں حاضری انصار ، خدام اور اطفال کی مجموعی تعداد چالیس تھی.ان اجلا سات میں داعی الی اللہ ” نماز با جماعت کی ادائیگی نیز تحریک جدید کے وعدہ جات جلد بھجوانے کی ہدایات دی گئیں.

Page 837

All تربیتی اجتماع ضلع تھر پارکر ۱۲ نومبر ۱۹۸۵ء کو ضلع تھر پارکر کا اجتماع نفیس نگر فارم میں منعقد ہوا.اس میں اکیس مجالس نے شرکت کی.کل حاضری دو سو پچاس تھی.اس تعداد میں چالیس اطفال ، خدام بھی شامل تھے.مکرم میجر عبدالقادر صاحب قائد عمومی نے حضور انور کا پیغام جو صدر صاحب نے حضور کے خطبہ فرمودہ زیورچ سے بھجوایا تھا، حاضرین کو پڑھ کر سنایا اور دعوت الی اللہ پر زور دیا.اس کے بعد مکرم مولوی محمد الدین صاحب مربی سلسلہ میر پور خاص نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر مضمون پیش کیا.تقریری مقابلہ جات میں سات دوستوں نے حصہ لیا.مکرم چوہدری اعجاز احمد صاحب اوّل اور مکرم ڈاکٹر احتشام الحق صاحب دوم قرار پائے.قیادت مال، عمومی و تجنید کے سلسلہ میں جائزہ لیا گیا.عہدیداران کو صحیح لائنوں پر کام کرنے کی تلقین کی.تین مجالس نے اپنے بقایا جات اُسی وقت ادا کر دئیے.دوسرا اجلاس چار بجے شام تلاوت قرآن پاک سے شروع ہوا.مکرم وسیم احمد صاحب مربی سلسلہ نے مقام خلافت اور ہماری ذمہ داری کے موضوع پر بیس منٹ اور مکرم ملک رشید احمد صاحب نے نَحْنُ أَنْصَارُ الله کے موضوع پر پندرہ منٹ تقریر کی.مکرم قائد عمومی صاحب نے قیادت تربیت، اصلاح وارشاد، نماز با جماعت ، تعلیم القرآن، با ہمی صلح و صفائی، دعوت الی اللہ تحریک جدید میں شمولیت اور دفتر چہارم میں تمام خدام واطفال کو شامل کرنے کے بارہ میں زور دیا.تربیتی اجتماع فیصل آباد شہر مورخہ ۱۷ نومبر ۱۹۸۵ء کو فیصل آبادشہر میں تربیتی اجتماع منعقد ہوا.جس میں کل حاضری انصا راسی خدام ایک سو چالیس اور اطفال ستر تھی.اجلاس عام زیر صدارت مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مجلس شروع ہوا.مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے تحریک جدید کے موضوع پر پندرہ منٹ تقریر کی اور تحریک جدید کا پس منظر اور قربانیاں اور پھر خدا تعالیٰ کی برکتوں کے ساتھ اس کے ثمرات کا ذکر کیا کہ کس طرح آج بیرون پاکستان میں تبلیغ کا میدان وسعت اختیار کر چکا ہے.بعد ازاں صدر اجلاس نے صدارتی خطاب میں تربیتی موضوعات پر احباب کو توجہ دلائی.قرآن کریم اور احادیث نبویہ کی روشنی میں نماز با جماعت کی اہمیت واضح کی.اسی طرح تبلیغ کو وسعت دے کر پیغام حق ہر ایک تک پہنچانے کی تلقین بھی کی کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے.مالی قربانی کی طرف بھی توجہ دلائی.آخر میں سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا اقتباس از کشتی نوح پڑھ کر سنایا جس میں حضور نے اپنی تعلیم پر عمل کرنے والے کو اپنے گھر میں ہی بود و باش رکھنے والا قرار دے کر اللہ تعالیٰ کی خاص حفاظت میں قرار دیا ہے.تربیتی اجتماع کوئٹہ مورخه ۱۹ نومبر ۱۹۸۵ء کوئٹہ میں ضلعی سطح پر ایک تربیتی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں مکرم میجر عبدالقادر صاحب

Page 838

۸۱۲ قائد عمومی مرکز یہ نے بطور مرکزی نمائندہ شرکت کی.تلاوت ، نظم و عہد کے بعد مکرم میجر صاحب نے خطاب فرمایا.مجالس کی کارکردگی کا جائزہ پیش کیا گیا اور مجالس کی خامیوں ، کمزوریوں کی طرف نہایت مؤثر رنگ میں توجہ دلائی گئی.نیز حضور انور کے تازہ خطبات کا خلاصہ بیان کیا جس میں حضور نے جماعت کی تربیت کا ذکر کرتے ہوئے نماز با جماعت اور عمل صالح کی طرف توجہ دلائی تھی.اجلاس کی حاضری پینتالیس رہی.تربیتی اجتماع اوکاڑہ مورخه ۱۹ نومبر ۱۹۸۵ ء کو مجلس اوکاڑہ نے شہر کا ایک اجلاس بعد نماز عشاء کے بعد مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب کی صدارت میں ہوا.تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد مکرم امیر صاحب نے اجلاس کی غرض و غایت بیان کی.مکرم مولانا ملک محمد عبد اللہ صاحب نے نَحْنُ انصار اللہ کے موضوع پر خطاب میں دعوت الی اللہ ، تربیت ، خصوصاً نمازوں کی پابندی کی تلقین کی.اس کے بعد صدر اجلاس نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر خطاب کیا اور اُن ذرائع کی نشاندہی کی جن سے اس کام کو شروع کیا جا سکتا ہے.سب سے پہلی بات نیت اور عزم کی ضرورت ہے.دوسری بات دُعا کی ضرورت ہے.تیسری اہم چیز خدمت خلق ہے.چوتھی بات دوستوں سے رابطہ اور اُن کو کیسٹ سنانے کی طرف توجہ دلائی.فوٹوسٹیٹ خبریں اُن تک پہنچانے کی ضرورت و اہمیت بتائی.آخری بات یہ کہ جماعت کے دوسرے دوستوں سے اُن کا تعارف کرایا جائے.عملی نمونہ ایسا ہو کہ اُن کو پتہ لگ جائے یا محسوس ہو کہ جماعت احمد یہ عشق رسول کی زندہ مثال ہے.خطاب کے دوران مختلف حلقوں کے لئے بزم ارشاد کے لئے نگران مقرر کئے گئے.نیز یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ہر حلقہ میں جمعہ کے دن بعد نماز مغرب نصف گھنٹہ کے لئے بزم ارشاد کا اجلاس ہوا کرے جس میں سب داعیان الی اللہ اپنی اپنی رپورٹ سنایا کریں جو مشکلات آئیں ، اُن کو بیان کریں.تربیتی اجتماع ضلع خوشاب مورخه ۲۱ نومبر ۱۹۸۵ ء کو مکرم مولانا سید عزیز احمد شاہ صاحب کو خوشاب تشریف لے گئے.مکرم عبدالرشید غنی صاحب قائد مال مرکز یہ مورخہ ۲۲ نومبر کو وہاں پہنچے.ضلع خوشاب کی اُنہیں مجالس میں سے پندرہ مجالس کے نمائندے حاضر تھے.ہر مجلس کے نمائندے سے پہلے انفرادی طور پر جائزہ لیا گیا اور انہیں ہدایات دی گئیں.پھر مجلس سوال و جواب ہوئی.جوابات مکرم مولانا سید عزیز احمد صاحب نے دیئے.دوره و اجتماع ضلع قصور ۲۲ نومبر ۱۹۸۵ء کو اجتماع کے لئے مرکز سے مکرم مولانا مبشر احمد کاہلوں صاحب اور مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب تشریف لے گئے تحصیل چونیاں کے علاوہ زعماء کا اجلاس ہوا.آٹھ میں سے سات زعماء حاضر ہوئے.پتوکی میں سیرت النبی کا جلسہ ہوا.حاضری ستاون رہی.مجلس جوڑہ سیال میں ایک سوال و جواب کی

Page 839

۸۱۳ مجلس کا انعقاد کیا.حاضری ہیں رہی.تین غیر از جماعت احباب بھی شامل ہوئے.اشاعت دو ورقه بابت نماز و تربیت شعبہ اشاعت مجلس انصاراللہ کراچی نے حضرت خلیفہ امسیح الرابع کے خطبہ جعہ بابت اقامت نماز وتر بیت میں سے اہم ترین پوائنٹس پر مشتمل ایک ورقہ شائع کیا.اس پر خوشنودی کا اظہار فرماتے ہوئے حضرت خلیفتہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے ۲۷ نومبر ۱۹۸۵ء مکرم امیر صاحب کراچی کولکھا: و مجلس انصاراللہ ضلع کراچی کے شعبہ اشاعت نے خطبہ جمعہ بابت اقامت نماز وتربیت کے پوائنٹس پر جو ایک ورقہ شائع کیا ہے، بہت پسند آیا ہے.جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء.اللہ تعالیٰ آپ سب کی مساعی اور حسنِ عمل میں برکت دے اور اپنے لا زوال فضلوں سے نوازے.تمام احباب کو میرا محبت بھر اسلام کہہ دیں.“ مجلس مذاکر و فیصل آباد ۱۱ دسمبر ۱۹۸۵ء کوحلقہ مسلم پارک فیصل آباد میں ایک مجلس مذاکرہ ہوئی جس میں پینتیس مہمان شریک ہوئے.دو گھنٹے تک تبادلہ خیالات ہوا.مکرم مولا نا مبشر احمد صاحب کا ہلوں نے شرکت کی.تربیتی اجتماع عنایت پور بھٹیاں ضلع جھنگ مورخه ۱۳ دسمبر ۱۹۸۵ ء کو حلقہ عنایت پور بھٹیاں کے اجلاس میں نائب قائد تحریک جدید مکرم مولا نا مبشر احمد صاحب کا اہلوں اور جامعہ احمدیہ کے غیر ملکی طلباء نے شرکت کی اور رابطہ مہم کے تحت اردگرد کے ماحول کے تقریباً سات نواحی گاؤں میں پیغام حق پہنچایا گیا.علاوہ ازیں مقامی احمدی احباب نے بھی کثرت سے پروگرام میں شرکت کی.اس کے ذریعہ جہاں احباب میں نمایاں بیداری پیدا ہوئی وہاں غیر از جماعت احباب پر بھی اچھا اثر ہوا.کل پانچ اجلاسات منعقد کئے گئے.تین اجلاسات عنایت پور بھٹیاں اور دو اجلاس جل بھٹیاں میں ہوئے.پہلے اجلاس میں پانچ غیر ملکی طلباء اور نائب قائد تحریک جدید نے تقاریر کیں.یہاں پر مردوں کی تعداد ایک سو پچاسی اور عورتوں کی تعدا دستاسی تھی.اس میں سو سے زائد غیر از جماعت تھے اور علاقہ کے بااثر لوگ بھی شامل تھے.دوسرا اجلاس رات سات بجے شروع سے تقریبا دس بجے تک جاری رہا.اس پروگرام میں تین غیر ملکی طلباء اور مولانا مبشر احمد صاحب کاہلوں نے مولوی منظور احمد چنیوٹی کی تقریر کا جواب دیا.اس پروگرام میں غیر از جماعت بھی شامل تھے.تیسرا اجلاس رات دس بجے سے گیارہ بجے تک رہا.مکرم مبشر کاہلوں صاحب نے وفات مسیح اور ختم نبوت کے موضوع پر تقریر کی.اس اجلاس میں سو سے زائد احمد یوں اور ساٹھ سے زائد غیر از جماعت نے شرکت کی.

Page 840

۸۱۴ چوتھا اجلاس جل بھٹیاں میں بعد نماز جمعہ شروع ہوا اس میں ایک غیر ملکی طالب علم نے تقریر کی اور مکرم کاہلوں صاحب نے ختم نبوت اور وفات مسیح اور جماعتی سرگرمیوں کے موضوع پر تقریر کی.آخری اجلاس مجلس مذاکرہ کی شکل میں منعقد ہوا.اس میں علاقہ کے ذی علم اور با اثر لوگوں نے سوالات کئے اور مکرم کا ہلوں صاحب نے جوابات دیئے.اس اجلاس میں سو سے زائد احمدی اور پچاس سے زائد غیر از جماعت افراد نے شرکت کی.تربیتی اجتماع انصار اللہ شہر فیصل آباد ۱۵ دسمبر ۱۹۸۵ کو فیصل آباد شہر کا تربیتی اجتماع منعقد ہوا.جس میں صدر محترم کے علاوہ قائد تحریک جدید مکرم منور احمد صاحب جاوید اور مکرم بشیر احمد خان صاحب رفیق نے شرکت کی.نماز مغرب وعشاء کے بعد حلقہ دار الذکر اور حلقہ دار الفضل فیصل آباد کا اجلاس عام ہوا.حلقہ دارالذکر کے اکسٹھ اور دارالفضل کے ساٹھ کل ایک سوا کیس انصار شامل ہوئے.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے تحریک جدید کے بارہ میں خطاب کیا اور تحریک کی کہ ہر فرد خود اور اُس کے تمام عزیز واقارب سب تحریک جدید میں شامل ہوں.نیز سادہ زندگی کو اپنا کر اپنی ساری بچتیں خدا تعالیٰ کی راہ میں خرچ کریں.رسومات سے بکلی پر ہیز کریں اور تحریک جدید کی کامیابی کے لئے دعا کرنا شعار بنالیں.مکرم بشیر احمد خان صاحب رفیق نے حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خاں صاحب کی سیرت کا وہ پہلو پیش کیا جس کا تعلق سلسلہ کی محبت سے تھا اور بتایا کہ حضرت چوہدری صاحب اپنی ذات پر حیرت انگیز حد تک کم خرچ کرتے تھے مگر سلسلہ کے لئے اپنا مال بے دریغ حاضر کر دیتے تھے.صدر محترم نے احباب کو مندرجہ ذیل ہدایات دیں.(۱) ہفتہ میں کم از کم ایک مرتبہ ہر حلقہ میں فجر ، مغرب، عشاء میں نمازیوں کی گنتی کریں اور اس حلقہ کی تجنید کے ساتھ مقابلہ کر کے رپورٹ مرکز میں بھجوائیں.(۲) انصار کی ذمہ داری اپنی ذات کے ساتھ ساتھ گھر کے سب افراد کی بھی ہے.خاص طور پر انصار نگرانی کریں کہ مستورات کو نماز آتی ہے اور وہ نماز ادا کرتی ہیں.(۳) مراکز نماز سے دوری والے گھرانے جو بوجوہ کسی مرکز نماز میں نہ آ سکیں ، جہاں تک ممکن ہوا اپنے گھروں میں نماز با جماعت کا انتظام کریں.(۴) اپریل ۱۹۸۴ء سے خلیفہ وقت اور پاکستان کی جماعت کے درمیان ایک جسمانی دوری پیدا ہوئی ہے مگر روحانی دوری نہ پیدا ہونے دیں.نوجوان نسل کی فکر کریں کہ اُن کا تعلق حضور کے ساتھ ہر لمحہ ترقی پذیر رہے.اس کا بڑا ذریعہ حضور کی کیسٹیں بھی ہیں.

Page 841

ΔΙΟ (۵) کیسٹ پروگرام کو کا میاب بنا ئیں.حسب ذیل طریق پر گروپ بنائے جائیں.(۱) کون کون کا پی کرے گا ؟ ( ب ) کون کون کا پی کر وائے گا ؟ ( ج ) کون کون اجتماعی نظام سے سنیں گے؟ ( د ) کون کون اپنے گھروں میں جماعتی نظام سے استفادہ کریں گے؟ صدر محترم نے مزید فرمایا: اصلاح وارشاد کے ضمن میں عہد یداران جائزہ لیں کہ (۱) کتنے احباب تبلیغ کرتے ہیں؟ (ب) کتنے دوستوں کو تبلیغ کی جارہی ہے.( ج ) کیا نتیجہ نکلا ؟.عہد یداران نے جماعت کو تلقین کرنی ہے.اگر تلقین کرنے والا کام خود نہیں کرے گا تو تلقین کس طرح کرے گا؟ اصلاح وارشاد کا کام جماعت کے تعارف سے شروع کیا جا سکتا ہے.اپنے عقائد کی برتری بیان کرے اور یہ کہ حضور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم تھا کہ امام مہدی کو ماننا اور اس کی جماعت میں شامل ہونا.عہد یداران جائزہ لے کر پہلے تمام انصار کو داعی الی اللہ بنا ئیں.پھر ساری جماعت کو داعی الی اللہ بنانے کی کوشش کریں لیکن ہر آن دُعا کا مضبوط ہتھیار استعمال کریں.مجالس سوال و جواب کے انعقاد کی طرف توجہ دیں.چھوٹے پیمانہ پر مذاکرے کروائیں.بے شک شامل ہونے والوں کی تعداد کم ہو مگر مجالس زیادہ ہوں.قرطاس ابیض پر محاکمہ “ والے خطبات کا سیٹ غیر از جماعت دوستوں کو دیں تا کہ غلط فہمیاں دور ہوں.تحریک جدید کا نظام حضور نے مختلف بنیا دوں پر اُٹھایا ہے ، اسے سمجھنے کی کوشش کریں.مقصد یہ تھا کہ ایک کے بعد دوسری نسل اس بوجھ کو اٹھاتی چلی جائے.کوئی نسل بھی اپنے فرائض سے غافل نہ ہو.والدین اپنے بچوں کے وعدے لکھوائیں.نئے پیدا ہونے والے بچوں سے لے کر اوپر تک سب کو شامل کریں.دفتر اول کے تمام کھاتوں کو زندہ کریں.جو بزرگ وفات پاچکے ہیں اُن کی اولادوں کو تحریک کریں.نظام جب وفات یافتہ لوگوں کو بھی شامل کرنے کا حکم دیتا ہے تو بقید حیات افراد اس نظام سے باہر کس طرح رہ سکتے ہیں.کام بڑھ چکا ہے اور ہر طرح سے قربانی کرنے کی ضرورت ہے.وقف زندگی کی طرف توجہ دلائیں.دعاؤں کی طرف بھی متوجہ کریں اور کوشش کریں کہ ہر فرد تحریک جدید کے تمام تقاضوں کو پورا کرنے کی کوشش کرے.تربیتی اجتماع ڈسکہ ضلع سیالکوٹ ۲۰ دسمبر ۱۹۸۵ء کو مکرم مولا نا ملک غلام نبی صاحب اور مکرم صو بیدار صلاح الدین صاحب نائب قائد وقف جدید پر مشتمل مرکزی وفد ندیم آباد پہنچا.مرکز کا مجوزہ تجنید فارم مکمل کروایا گیا.دعوت الی اللہ کے پروگرام ”بزم ارشاد کے متعلق تلقین کی گئی.ڈسکہ کلاں میں نماز جمعہ ادا کی گئی.نماز جمعہ کے بعد انصار کا ایک مختصر اجلاس ہوا جس میں حاضری پچپیس میں سے بارہ انصار تھی.بزم ارشاد کے قیام کے لئے تحریک کی گئی.چندہ جات وقف جدید، تحریک جدید و انصار اللہ کی ادائیگی کی تلقین کی گئی اور نئے وعدہ جات بھجوانے کی بھی تحریک کی گئی.

Page 842

۸۱۶ تربیتی دوره ضلع گجرات ۲۰،۱۹ دسمبر ۱۹۸۵ء کو چک نمبر ۲۰ ضلع گجرات میں ایک تربیتی دورہ ہوا.نماز عشاء اور نماز فجر کے بعد درس ہوئے.جمعہ کے روز صبح ساڑھے گیارہ بجے اجلاس عام میں مکرم سید عزیز احمد شاہ صاحب مربی نے عبادات اور دعوت الی اللہ مکرم سید طاہرمحمود ماجد صاحب مربی نے برکات خلافت، مکرم ڈاکٹر احمد حسن چیمہ صاحب نے ابتلا اور ہم اور مکرم سید رفیق احمد صاحب ناظم ضلع نے نماز با جماعت کے موضوعات پر خطاب کیا.خطبہ جمعہ میں مکرم سید عزیز احمد شاہ صاحب نے نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی اور آخری اجلاس میں تنظیمی حوالے سے خطاب کیا.تربیتی اجتماع ضلع گجرات ۲۰،۱۹ دسمبر ۱۹۸۵ء کو چک نمبر ۲۰ میں تربیتی اجتماع منعقد ہوا جس میں مکرم مولانا سید عزیز احمد شاہ صاحب اور مکرم سید طاہر محمود صاحب ماجد مربی سلسلہ نے شرکت کی.19 دسمبر کو بعد نمازعشاء مکرم مولانا سید عزیز احمد شاہ صاحب نے درس ملفوظات دیا.۲۰ دسمبر کو نماز تہجد با جماعت میں دس انصار اور تین خدام نے شرکت کی.نماز فجر کے بعد مکرم مولانا سید عزیز احمد شاہ صاحب اور مکرم طاہر محمود ماجد صاحب نے بالترتیب درس قرآن کریم اور درس حدیث دیا.اول الذکر نے عباد الرحمن کی صفات بیان کیں.ناظم صاحب ضلع نے درود شریف کی برکات بتا ئیں.مکرم عبدالرحیم صاحب نے ملفوظات کا درس دیا جس میں نماز با جماعت کی پابندی کی تلقین کی گئی.مجالس ممدانہ، چک ۲۶، چک ۲۸ ، چک ۱۸ منگلا، کوٹ موجدین، چک ۴۶ بار موسی ، چک ۱۲۰ ، منڈی بہاؤالدین ، شاہ تاج شوگر ملز ، مونگ، کوٹلی افغاناں، رجوعہ ، مرالہ کے نمائندگان حاضر تھے.بچوں اور لجنہ کو بھی مدعو کیا گیا.کارروائی ساڑھے گیارہ بجے شروع ہوئی.مکرم سید عزیز احمد شاہ صاحب اور ناظم صاحب ضلع نے تقاریر کیں جس میں عبادت خصوصاً نماز با جماعت کی پابندی اور تبلیغ کرنے کی تلقین کی ، صداقتِ احمدیت کے متعلق بتایا اور افریقہ کے ایمان افروز واقعات سناتے ہوئے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.مکرم سید طاہر محمود صاحب ماجد نے خلافت کی برکات پر تقریر کی.مکرم ڈاکٹر احمد حسن چیمہ صاحب نے ”دور ابتلاء اور انصار اللہ کے موضوعات پر نقار مر کیں.خطبہ جمعہ میں بھی نماز با جماعت ، تہجد اور دعوت الی اللہ موضوع تھا.آخری اجلاس میں مکرم ناظم صاحب ضلع نے اجلاسات کی اہمیت بتائی اور کہا کہ آئندہ جہاں بھی اجلاس ہوں.وہاں کثرت سے شمولیت کی جائے تا کہ روحانیت میں اضافہ ہو کیونکہ یہ اجتماعات سرا سر دینی اور روحانی ہوتے ہیں.تربیتی اجلاسات انصار اللہ گوجرانوالہ مورخه ۲۶ دسمبر ۸۵ء کو مکرم مولوی امداد الرحمن صاحب صدیقی حافظ آباد کے لئے ، مکرم پروفیسر

Page 843

۸۱۷ محمد اسلم صاحب صابر اور مکرم پروفیسر چوہدری محمد سلطان اکبر صاحب بالترتیب حافظ آباد، با غبان پوره گوجرانواله، امیر پاک گوجرانوالہ کے اجلاسات میں مرکزی نمائندہ کے طور پر شامل ہوئے.۲۷ دسمبر کو نماز جمعہ کے بعد اجلاس عام و بزم ارشاد منعقد ہوئے.امیر پارک کے بزم ارشاد میں تمہیں انصار اور چند خدام شامل ہوئے.باغبان پورہ کے بزم ارشاد میں بھی حاضری خوش کن تھی.یک روزه اجتماع ضلع حیدر آباد مجالس ضلع حیدر آباد نمبر ۲ کا یک روزه اجتماع مورخه ۲۷ دسمبر ۱۹۸۵ء بروز جمعہ گوٹھ سلطان احمد گوندل میں ہوا.حلقہ کی چھ مجالس میں سے ستاون انصار کے علاوہ ، سولہ خدام، تیرہ اطفال اور انیس لجنات نے بھی شرکت کی.یہ پروگرام دس بجے سے شروع ہو کر شام ساڑھے چار بجے اختتام کو پہنچا.پہلے اجلاس میں محمد صدیق صاحب نائب ناظم ضلع نے موجودہ حالات میں ہماری ذمہ داریاں پر تقریر کی جبکہ بشیر احمد صاحب زاہد نے حضرت خلیفہ امسیح الرابع کا خطاب محسن انصار اللہ پڑھ کر سنایا.ناظم صاحب ضلع نے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.دوسرے اجلاس میں جو پونے تین بجے شروع ہوا.نماز با جماعت پر مکرم عبدالرشید تبسم صاحب مربی سلسلہ نے تقریر کی.پھر فی البدیہہ تقریری مقابلہ ہوا.امیر صاحب ضلع حیدرآباد نے اپنی نصائح سے نوازا اور عہد و دعا کے بعد یہ تربیتی اجتماع ختم ہوا.۱۹۸۶ء تربیتی دورہ عنایت پور بھٹیاں وجل بھٹیاں مکرم رشید احمد صاحب زیروی نائب قائد تحریک جدید اور مکرم مولا نا مبشر احمد کاہلوں صاحب مورخہ ۲ جنوری ۱۹۸۶ء بوقت دس بجے صبح ربوہ سے روانہ ہو کر پونے بارہ بجے عنایت پور بھٹیاں پہنچ گئے.سوا دو بجے پہلے اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی.مکرم مبشر احمد کاہلوں صاحب نے تعارف کروایا.پانچ غیر ملکی دوستوں نے اپنے اپنے ممالک میں احمدیت کے قیام کے حالات بیان کئے جن میں احمدی احباب کے ساتھ ساتھ غیر از جماعت نے بھی انتہائی دلچسپی کا اظہار کیا اور بہت امن وسکون کے ساتھ ان کے خیالات سنے.آخر میں صدرا جلاس مکرم رشید احمد زیر وی صاحب نے تحریک جدید کے آغاز سے لے کر اب تک مختصراً تعارف کرایا اور احباب کو بتایا کہ آج جو غیر ملکی احباب شریک ہوئے ہیں، یہ تحریک جدید کے ہی میٹھے ثمرات ہیں.یہ اُن ممالک سے تشریف لائے ہیں جہاں ہم لوگ مالی منفعت حاصل کرنے کے لئے اپنے بچوں کو بھیجتے ہیں لیکن یہ احباب اس مادیت پرستی کو چھوڑ کر پاکستان (ربوہ) میں دینی علوم کے حصول کی خاطر تشریف لائے ہیں اور انہوں نے دین کو دنیا پر مقدم کر رکھا ہے.زیر وی صاحب نے دفتر تحریک جدید دفتر چہارم کے تحت بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی

Page 844

ΔΙΑ تحریک کی اور انصار بھائیوں کو بتایا کہ خالصتاً یہ ان کی ذمہ داری ہے.یہاں حاضری ایک سو پینتالیس احمدی احباب اور نوے غیر از جماعت احباب تھی.دوسرا اجلاس زیر صدارت مکرم مولا نا مبشر احمد کاہلوں صاحب ہوا.مولوی منظور احمد چینوٹی نے ایک تقریر مورخہ ۲۶ دسمبر ۱۹۸۵ء کو عنایت پور بھٹیاں میں کی تھی جس میں جماعت کے خلاف اعتراضات اٹھائے تھے ، ان کے جوابات مکرم کا ہلوں صاحب نے دیئے.اجلاس میں احباب جماعت کے علاوہ متعدد غیر از جماعت احباب نے بھی شرکت کی.غیر از جماعت امام مسجد عنایت پور بھٹیاں بھی شریک ہوئے.یہ اجلاس تقریباً ایک بجے شب ختم ہوا.امام مسجد صاحب تو اپنے مخصوص مقصد لئے شریک مجلس ہوئے کیونکہ ۳ جنوری ۱۹۸۶ء کو صبح بعد نماز فجر انہوں نے ان جوابات کے خلاف درس دیا.لیکن دیگر غیر از جماعت احباب مولوی منظور احمد چینوٹی کے طرز تخاطب سے متنفر ہو کر شریک مجلس ہوئے جس کا انہوں نے بر ملا اظہار نجی مجالس میں کیا.تیسرے اجلاس میں جو ڈیرہ مکرم رائے اللہ بخش بھٹی صاحب پر ہوا ، حاضری احمدی احباب پچاس اور غیر از جماعت پچاس تھی جنہوں نے نہایت ہی نظم و ضبط اور پر سکون طریقہ سے شرکت کی.یہ اجلاس تربیتی رنگ میں ہوا.مورخه ۳ جنوری ۱۹۸۶ء تقریباً بارہ بجے جل بھٹیاں کو وفد پہنچا.سوال جواب کی مجلس ہونی تھی اس لئے مکرم رشید احمد زیر وی صاحب نے تقریر کی بجائے انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا.اس میٹنگ میں ملک شمشیر صاحب نگران حلقه (جھنگ)، مکرم ناصر احمد صاحب (صدر جل بھٹیاں ) ، مکرم امتیاز احمد صاحب، مکرم محمد رفیق صاحب سیکرٹری مال، مکرم جہان خان صاحب زعیم انصار اللہ شریک ہوئے.احباب سے تحریک جدید کے وعدہ جات کو بڑھا کر سو فیصد تک لے جانے کی کوشش کرنے کی درخواست کی اور صبر و حمل ، استقلال اور دعا کے ساتھ کام کرنے کی تلقین کی.ضلعی میٹنگ لاہور ۱۳ جنوری ۱۹۸۶ء کو مکرم کرنل دلدار احمد صاحب ناظم ضلع لاہور نے ضلعی مجالس عاملہ اور تمام زعمائے اعلیٰ لاہور کی میٹنگ کا انتظام کیا.یہ اجلاس خصوصی طور پر قیام نماز کے سلسلہ میں منعقد کیا گیا.اجتماع کھوکھر غربی ضلع گجرات مورخہ ۱۷ جنوری ۱۹۸۶ء کونماز تہجد و فجر کے بعد درس قرآن مجید ہوا.اس کے بعد مکرم رفیق احمد شاہ صاحب ناظم ضلع نے نماز با جماعت کی اہمیت پر تقریر کی.پہلے اجلاس کی حاضری پینتالیس تھی.دوسرا اجلاس پونے بارہ بجے شروع ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مکرم نصیر الدین بھٹی صاحب نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی.حاضری نوے رہی.تینتالیس مستورات اس کے علاوہ تھیں.

Page 845

۸۱۹ تربیتی اجتماع لالیاں ضلع جھنگ مورخه ۳ فروری ۱۹۸۶ء کو لالیاں ضلع جھنگ کا تربیتی اجتماع منعقد ہوا جس میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نا ئب صدر مجلس مرکزیہ نے شرکت فرمائی.تربیتی اجتماع ماڈل ٹاؤن لاہور مورخه ۵ فروری ۱۹۸۶ء کو ماڈل ٹاؤن لاہور میں تربیتی اجتماع منعقد ہوا.جس میں صدر محترم اور مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے شرکت کی.کارگزاری کا جائزہ لیا گیا.نماز با جماعت کی ادائیگی تحریک جدید، تربیت، اصلاح وارشاداور دیگر شعبوں سے متعلق ہدایات دی گئیں.تربیتی اجتماع فیصل آباد شہر مورخه ۶ فروری ۱۹۸۶ء کو حلقہ دارالذکر میں تربیتی اجتماع منعقد ہوا.جس میں مکرم عبدالرشید غنی صاحب اور مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب نے شرکت کی.نماز مغرب کے بعد دونوں زعامتوں کے زعماء اعلیٰ معہ زعماء اور عاملہ کے اراکین حاضر تھے.حلقہ جات کے شعبہ وار کام کا جائزہ لیا گیا.پھر انہیں مرکزی ہدایات دی گئیں.تمام حلقوں میں کام کرنے کی رفتار تسلی بخش تھی.خاص طور پر قیام نماز با جماعت کی حاضری لینے کا خاص انتظام تھا.دعوت الی اللہ کا کام بھی جاری تھا.اس میں وسعت اور تیزی پیدا کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.دونوں زعامتوں میں قرآن شریف ناظرہ ، نماز با جماعت پڑھانے کا باقاعدہ انتظام موجود تھا.تربیتی اجتماع ضلع گوجرانوالہ مورخہ ۷فروری ۱۹۸۶ء کو تربیتی اجتماع منعقد ہوا جس میں مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب اور مکرم ملک محمد عبد اللہ صاحب بطور مرکزی نمائندگان شامل ہوئے.زیادہ تر کارروائی احمد یہ دارالذکر باغبانپورہ میں ہوئی.نماز جمعہ کے بعد دوسرے حلقہ کی کارروائی احمد یہ دارالذکر امیر پارک میں ہوئی.خطبہ جمعہ مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب نے دیا.اس موقع پر حاضرین کی تعداد مستورات سمیت ایک سو پچاس کے قریب تھی.خطبہ جمعہ میں خلافت کی نعمت کی قدر کرنے کے ذرائع بیان کئے گئے.نیز مجلس انصار اللہ کے فرائض دعوت الی اللہ، ا قامت الصلوۃ ، باہمی رابطہ، وقف جدید، تحریک جدید سمیت تحریکات کی طرف توجہ دلائی گئی.نو انصار نے ہر ہفتہ سوال و جواب کی ایک مجلس کے انعقاد کا وعدہ کیا.تربیتی اجتماع ضلع جہلم مورخه ۹ فروری ۱۹۸۶ ء کو دورہ مجالس ضلع جہلم کا ہوا جس میں مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب اور مکرم رشید احمد زیر وی صاحب نے مرکزی نمائندگان کی حیثیت سے شرکت کی.مجالس کا تفصیل کے ساتھ

Page 846

۸۲۰ جائزہ لیا گیا اور ضروری ہدایات دی گئیں خاص طور پر نماز با جماعت کی ادائیگی.زعماء مجالس سے لائحہ عمل طے کر کے اُس پر عملدرآمد کا نقشہ تیار کیا گیا.اصلاح وارشاد کے شعبہ میں مجالس سوال و جواب کے انعقاد تعلیمی کلاسز کی ضرورت اور تحریک جدید کے مالی جہاد میں تمام افراد جماعت کو شامل کرنے کے لئے منظم کوشش کی طرف متوجہ کیا گیا.محبت، پیار، نرمی لیکن مستقل مزاجی کے ساتھ اصلاح اور تربیت کا کام کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.اپنے روحانی رابطہ کو مضبوط رکھنے اور حضور کی خدمت میں متواتر خطوط تحریر کرتے رہنے اور حضور کی آواز سے نئی نسل کو مانوس کرنے کی تلقین کی گئی.تربیتی اجلاس بھلوال ضلع سرگودھا مورخه ۱۴ فروری ۱۹۸۶ء کو مرکزی و فد مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب کی قیادت میں بھلوال ضلع سرگودھا پہنچا.وفد میں مکرم ملک محمد عبد اللہ صاحب اور مکرم صو بیدار صلاح الدین صاحب شامل تھے.اجلاس میں مکرم چوہدری محمد اسلم صاحب باجوہ نگران حلقه و نائب ناظم مجالس ضلع ، صدر جماعت احمد یہ بھلوال ، مکرم ملک محمد حیات صاحب رکھ چراہ گاہ ، مکرم چوہدری منظور احمد صاحب تخت ہزارہ ، مکرم محمد صدیق شمس صاحب بھابڑہ ، مکرم ملک مبارک احمد صاحب بھیرہ اور مکرم عزیز صاحب گھوگھیاٹ شریک ہوئے.اصلاح وارشاد کے کام میں تیزی پیدا کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.پیسٹس کا جائزہ لیا گیا.بزم ارشاد اور مجالس سوال و جواب پر زور دیا گیا اور وقف جدید کے لئے واقفین کی تحریک کی گئی.خطبہ جمعہ مکرم مولوی محمد اسماعیل منیر صاحب نے دیا.نماز جمعہ میں بارہ انصار، بارہ خدام، پندرہ اطفال شریک ہوئے.تربیتی دورہ ضلع سیالکوٹ مورخه ۱۴ فروری ۱۹۸۶ء کو مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب اور مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب نے سیالکوٹ شہر میں مرکزی نمائندگان کی حیثیت سے شمولیت کی.ایک سو اٹھارہ مجالس میں سے پچاس مجالس کے نمائندے حاضر ہوئے.بارش کی وجہ سے حاضری کم تھی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے تعلیم ، اصلاح وارشاد اور تحریک جدید جبکہ مکرم منگلا صاحب نے تربیت تجنید اور عمومی کی ہدایات دیں.مجموعی جائزہ سے معلوم ہوا کہ حضور کے خطبات کے کیسٹ بڑی کثرت سے سنے اور سنائے جاتے ہیں.صرف شکر گڑھ اور بھرو کے کلاں میں کیٹیں نہ ملنے کی شکایت تھی جسے ناظم صاحب ضلع نے دور کرنے کا اہتمام کیا.تین مقامات پر لائبریریاں ہیں.سیالکوٹ شہر، نارووال اور ظفر وال.داعی الی اللہ اپنے فرائض ادا کر رہے ہیں.ان کی مساعی مجلس میں سنی گئیں.متعدد ایمان افروز واقعات تھے جو دوسروں کے لئے تحریکات کا باعث بھی ہوئے.حاضرین کے علاقوں میں ماہ جنوری میں گیارہ بیعتیں ہوئیں.مالی جائزہ پیش کر کے ہدایات دی گئیں کہ واپس جا کر اپنے اپنے علاقہ میں نہ صرف شعبہ مال بلکہ جس جس شعبہ میں کمی ہے ، دور کر کے پوری کروائیں.

Page 847

۸۲۱ شعبہ تحریک جدید میں ضلعی اور شہری ٹارگٹ دفاتر اول سے سوم نیز دفتر چہارم کا ٹارگٹ الگ الگ وضاحت کے ساتھ بیان کیا گیا.اس سے قبل نمائندگان کے اجلاس میں دفتر چہارم کے ٹارگٹ سے سب کو مطلع کر دیا گیا تھا.نماز جمعہ کے بعد دو افراد نے ایک ایک ہزار روپے کے وعدہ کئے اور لجنہ نے مجموعی طور پر اضافہ بقدر دس ہزار کی ذمہ داری بھی قبول کی.تاحال جماعت بہتر ہزار روپے کے وعدے پیش کئے ہوئے تھے جن پر بارہ ہزار روپے کا اضافہ ہوا جبکہ شہر کا ٹارگٹ ترانوے ہزار پانچ روپے حاصل کرنے کی تاکید کی گئی.ضلع کا ٹارگٹ ساڑھے تین لاکھ بتایا گیا.اس ضمن میں سیالکوٹ سے واپسی پر امیر صاحب ضلع کو سمبڑیال میں اور ضلعی سیکرٹری تحریک جدید کوڈ سکہ میں مل کر ٹا رگٹ حاصل کرنے کی پر زور تاکید کی گئی.تربیتی اجلاس جھنگ صدر ۵۸ مورخه ۱۴ فروری ۱۹۸۶ء بروز جمعہ کو مکرم مولانا مبشر احمد صاحب کاہلوں اور مکرم رشید احمد صاحب زیروی نے بطور مرکزی نمائندگان شرکت کی.اجلاس کی کارروائی بعد نماز جمعہ شروع ہوئی.حاضری انصار 2 ، خدام ، اطفال ، لجنہ تمہیں اور ناصرات ہیں تھیں.۴۷ مکرم مولانا مبشر احمد صاحب کا ہلوں نے قرآن کریم پڑھنے اور پڑھانے اور اس کا ترجمہ سیکھنے اور اس پر غور کرنے ، فریضہ دعوت الی اللہ کی ادائیگی ، خطبات کی کیسٹ سننے اور سنانے ، ہدایات پر عمل کرنے کی کوشش کرنے اور حضور کی خدمت اقدس میں خط لکھنے کی طرف نہایت احسن پیرایہ میں توجہ دلائی.مکرم رشید احمد صاحب زیروی نے تحریک جدید کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے اور دفتر چہارم کی طرف خصوصی توجہ دلائی.دوستوں نے بڑی توجہ سے تقاریر سنیں.اس اجلاس میں مکرم مولا نا مبشر احمد صاحب کاہلوں نے مجلس عاملہ انصار اللہ اور مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا.عہد یداران کو تلقین کی کہ اپنے اپنے شعبہ کے بارہ میں مکمل معلومات حاصل کر کے محنت اور لگن سے کام کریں اور کامیابی کے لئے دعا کرتے رہیں.مکرم کا ہلوں صاحب نے بعد نماز مغرب بزم ارشاد کے اجلاس داعیان الی اللہ سے خطاب کرتے ہوئے مفید ہدایات دیں اور سوالات کے جوابات عمدہ رنگ میں دیئے.اس اجلاس میں بائیس انصار اور آٹھ خدام شریک ہوئے.تربیتی دوره ضلع فیصل آباد نظامت ضلع فیصل آباد کے زیر انتظام ماہ فروری ۱۹۸۶ ء میں جڑانوالہ ٹھٹھہ کا ہلواں ، افتخار آباد، بٹالہ کالونی ، ماڈل کالونی ، اسلامیہ کالج سمن آباد، فیصل آباد شہر ،سمندری اور چک نمبر ۵۹۱ گنگا پور میں مجالس مذاکرہ ہو ئیں.ان مجالس میں مجموعی طور پر ایک سو تئیس غیر از جماعت اور ایک سو بتیں احمدی دوستوں نے شرکت کی.سوالات کے جوابات مکرم مولا نا قریشی سعید احمد اظہر صاحب، مکرم مولانا ظفر اللہ خان صاحب

Page 848

۸۲۲ طاہر، مکرم مولا نا نظام الدین مہمان صاحب، مکرم مولانا رشید احمد صاحب مربیان سلسلہ اور مکرم مولا نا سید احمد علی شاہ صاحب نے دیئے.تربیتی دوره ضلع گجرات مورخه ۲۰ فروری ۱۹۸۶ء کو مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب، مکرم ملک غلام نبی صاحب اور مکرم مظفر احمد سدھن صاحب آف ماریشس پر مشتمل وفد ۵ بجے شام گجرات پہنچا.اسی اثناء میں بارش شروع ہوگئی.لہذا وفد مربی ہاؤس پہنچا.وہاں نمازیں جمع کر کے پڑھی گئیں.اس کے بعد یوم مصلح موعود کا جلسہ ہوا.جس میں تینوں مرکزی نمائندگان نے تقاریر کیں.حاضری پینتیس کے قریب تھی.ساڑھے آٹھ بجے کے قریب فارغ ہو کر وفد شیخ پور کے لئے روانہ ہوا.نماز فجر کے بعد جلسہ یوم مصلح موعود ہوا.مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے مصلح موعود کے موضوع پر تقریر کی.مجلس کا جائزہ لیا گیا.بوجہ بارش حاضری اکیس کے قریب تھی.پونے بارہ بجے کھاریاں پہنچے.مشن ہاؤس میں آمدہ مجالس کا جائزہ لیا.خطبہ جمعہ تربیتی موضوع پر مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے دیا جس کے بعد تربیتی اجلاس ہوا جس میں تینوں احباب نے تقاریر کیں.حاضری تین سو پچاس تھی.وفد نما ز عصر کے بعد چک سکندر کے لئے روانہ ہوا.نمازوں کے بعد مجلس کا جائزہ لیا گیا.مرکزی وفد نے تربیتی تقاریر کیں.حاضری نوے تھی.دوسرے روز صبح کی نماز کے بعد درس قرآن کریم مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے دیا پھر وفد پونے دس بجے رسول کا لج پہنچا.احمدی اساتذہ سے ملاقات ہوئی.انہیں مونگ میں جلسہ میں شامل ہونے کی تاکید کی گئی.ایک بجے کے قریب وفد مونگ پہنچا.پہلے مجالس کا جائزہ لیا گیا پھر نماز ظہر ادا کی گئی.امیر صاحب ضلع کی صدارت میں تربیتی اجلاس ہوا.ارکان وفد نے تربیتی تقاریر کیں.رسول کالج سے دونوں پر و فیسر صاحبان معہ چھ طلباء بھی اس اجلاس میں پہنچ گئے تھے.اس طرح اس اجلاس کی حاضری ساٹھ رہی.تربیتی اجلاس حلقہ دہلی دروازہ لاہور مورخه ۲۴ فروری ۱۹۸۶ ء بعد نماز عشاء بیت الحمد سلطان پورہ لاہور میں ایک اجلاس عام ہوا جس میں مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس اور مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے شرکت کی.تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد صدر محترم نے ایک گھنٹہ سے زائد وقت خطاب کیا اور شروع میں اس بنیادی اہمیت کے حامل امر کی طرف توجہ دلائی کہ خلافت احمد یہ اللہ تعالیٰ کا ایک بہت بڑا انعام ہے.سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بعض اقتباسات سے خلافت کی اہمیت اور اس کے متعلق آنے والے حالات اور خوشخبریوں سے سامعین کو آگاہ کیا.نیز یہ بھی واضح کیا کہ خلفاء کے تمام قول وفعل بڑی ہی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں.ان کو معمولی نہ سمجھیں.بعد ازاں صدر محترم نے حضرت خلیفتہ امسیح الرابع کی بیرون ملک روانگی کو الہی سلسلہ کے قیام کی غرض و غایت

Page 849

۸۲۳ پورا کرنے کی طرف ایک اہم قدم قرار دیا اور تفصیلاً بتایا کہ کس تیز رفتاری سے حضور سلسلہ کی ترقی کے لئے کام کر رہے ہیں اور اللہ تعالیٰ اتنی ہی تیزی سے اپنے فضلوں کے نئے نئے دروازے کھول رہا ہے.نئے مشنوں کا قیام، اُن کے لئے عمارات کی خرید ، دعوت الی اللہ کی طرف ہر جہت سے خصوصی توجہ، قرآن پاک کے تراجم غرض کوئی ایک امرایسا نہیں جس پر حضور کی خصوصی نگاہ نہ ہو.پس ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم میں سے ہر ایک حضور کے ساتھ اپنے روحانی رابطہ کو مضبوط کرے.جو بھی حضور کے ارشاد پر پوری طرح عمل کرے گا، دونوں جہان میں سرخرو ہوگا.دوره فیصل آباد مورخه ۲۵ فروری ۱۹۸۶ ء بعد نماز مغرب اجلاس عام ہوا جس میں مکرم منور احمد جاوید صاحب، مکرم خان بشیر احمد رفیق صاحب اور مکرم طارق اسلام صاحب میربی سلسلہ نے مرکزی نمائندگان کی حیثیت سے شمولیت کی.فیصل آباد کے دونوں حلقوں کی حاضری حسب ذیل تھی.نام حلقہ حاضری انصار حاضری خدام حاضری اطفال میزان حلقہ دارالذکر ۳۸ حلقہ دار الفضل ۳۲ ۷۰ ۶۳ ۴۶ ZA ۱۰۲ ۱۴۱ ۱۵۷ ۱۵۶ ۳۱۳ کل میزان تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد ۵۰ منٹ سیرت حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب کے موضوع پر مکرم خان بشیر احمد رفیق صاحب نے خطاب کیا جو نہایت دلچسپی سے سنا گیا.اس میں حضرت چوہدری صاحب کی عملی زندگی کے بعض پہلوؤں کو نمایاں کیا گیا خصوصاً اسلامی عبادات عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، ذاتی بے نفسی اور دعوت الی اللہ میں جوش اور شفقت، مختلف مثالوں اور ذاتی واقعات سے نہایت درجہ بزرگ اور خوبصورت رفیق سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی خوبصورت سیرت کو پیش کیا گیا.اُن کی تقریر کے بعد مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے حضرت چوہدری صاحب کی سیرت کے تعلق میں احباب جماعت کو اسلامی عبادات خصوصاً نماز با جماعت کے قیام کی طرف توجہ دلائی کہ امام وقت مسلسل خطبات میں اس سب سے اہم فریضہ کی طرف توجہ دلا چکے ہیں.خدام الاحمدیہ اور انصار اللہ کا سارا نظام بیدا ر ہو کر ان کوششوں میں لگ جائے.اسی طرح اصلاح وارشاد کے شعبہ میں جان ڈالیں.چھوٹی چھوٹی مجالس سوال و جواب کا انعقاد کریں.تحریک جدید کے ضمن میں آج کے دور میں بڑھتی ہوئی اہمیت اور کاموں میں وسعت کا ذکر کیا.تربیتی دوره حلقه ناصر آبا در بوه مورخه ۲۷ فروری ۱۹۸۶ء کو بعد نماز مغرب مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر نے محلہ ناصر آباد

Page 850

۸۲۴ ربوہ کا تربیتی دورہ کیا اور صبر و استقامت کے موضوع پر تقریر کی اور انابت الی اللہ اور نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی نیز سلائیڈ ز کی نمائش سے بھی محفوظ کیا.حاضری ایک سو پچپیس مرد اور ایک سو بیس مستورات تھیں.تربیتی دوره ضلع سرگودھا مورخہ ۲۸ فروری ۱۹۸۶ء کو اجلاس زعما ، ضلع سرگودھا صبح ساڑھے دس بجے سے ساڑھے بارہ بجے تک جاری رہا.اس اجلاس میں مجالس کے ایک سو تین نمائندگان حاضر تھے.اس میں مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس، مکرم خان بشیر احمد رفیق صاحب، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب اور مکرم غلام حسین صاحب کا رکن دفتر نے شرکت کی.خطبہ جمعہ حسب پروگرام مکرم خان بشیر احمد رفیق صاحب نے سیرت حضرت چوہدری ظفر اللہ خان صاحب پر دیا جس میں سیرت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور واقعاتی رنگ میں اس کی تفصیلات پیش کیں.خطبہ جمعہ کے بعد شہر کی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا جس میں ۱۲/۱۴ ممبران نے شرکت کی.اس اجلاس میں صدر محترم نے شہر کی مجلس کے کام کا جائزہ لے کر اُسی وقت ضروری ہدایات دیں جو حسب ذیل ہیں.(۱) آپس میں پیار اور محبت کو فروغ دیں.آپس کی لڑائی اول تو بالکل نہ ہو.اگر خدانخواستہ کسی جگہ ہو تو اسے جماعتی کاموں پر اثر انداز نہ ہونے دیں.(۲) زعیم اعلیٰ اور ممبران گھر گھر جا کر نماز با جماعت کے قیام کی کوشش کریں.(۳) ایثار کے شعبہ میں وقار عمل کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے.(۴) سرگودھا شہر کے احمدی ڈاکٹر صاحبان ہر ماہ ایک دن وقف کر کے دیہاتی جماعتوں میں جائیں.پروگرام کی تفصیل ناظم صاحب ضلع تیار کریں.(۵) لوکل ہسپتالوں میں اجنبی مریضوں کی تیمار داری کیا کریں.(۶) تحریک جدید کے سلسلہ میں ایک تین رکنی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا جو جائزہ لے کر اور غور وخوض کر کے ایسے احباب جماعت کی نشاندہی کرے گی جو معاونین خصوصی بن سکتے ہیں اور دو دو چار چار بلکہ پانچ پانچ اور دس دس ہزار کا وعدہ کر سکتے ہیں.معاونین خصوصی کی جہت میں توجہ دے کر اپنے وعدے کی ایک لاکھ روپے کیا جائے.اُس وقت تک دفتر چہارم میں دوسوا کیا سی نئے وعدہ کنندگان شامل ہو چکے تھے.تعلیمی اداروں کی تجاویز اس اجلاس کے دوران تعلیمی اداروں کی تجویز پیش ہوئی کہ جماعت کی نئی نسل کو تباہی سے مکمل طور پر بچانے کے لئے جماعت کم از کم پرائمری اور مڈل لیول سے ہی ربوہ میں اپنے سکول شروع کرے تا احمدی نسل از کی اٹھان اور نشو ونما اور تعلیمی ترقی حسب منشاء ہو سکے.نیز اس موقع پر جو بلی فنڈ ، اصلاح وارشاد، نماز با جماعت، تعلیم تحریک جدیدا اور باہمی تعلقات کے سلسلہ میں ہدایات دی گئیں.

Page 851

۸۲۵ یک روزه اجتماع ۸۸ ج ب حسیانه وقار عمل کے ساتھ اجتماع کی تیاری کی گئی..مارچ ۱۹۸۶ء کو نماز تہجد و فجر کے بعد درس القرآن کے بعد مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب کی صدارت میں اجتماع شروع ہوا.جس میں دعوت الی اللہ کی مساعی کا جائزہ لیا گیا اور تحریکات کی گئیں.نماز جمعہ اور طعام کے بعد اجتماع اختتام پذیر ہوا.چار مجالس نے نمائندگی کی.حاضری انصار انسٹھ ، خدام چھپن ، اطفال بتالیس.سالانہ اجتماع ضلع قصور ۱۳ اور ۱۴ مارچ ۱۹۸۶ء کو بیت الاحد یہ پتوکی میں مجالس ضلع قصور کا سالانہ اجتماع منعقد ہوا.۱۳ مارچ کو بعد نماز مغرب وعشاء افتتاحی اجلاس مکرم امیر صاحب ضلع کی صدارت میں شروع ہوا.تلاوت ، عہد ونظم کے بعد ا میر صاحب نے انصار کو اس طرف توجہ دلائی کہ اولاد کی اصلاح سے قبل اپنی اصلاح کی طرف متوجہ ہونا ضروری ہے.طعام کے بعد دوسرا اجلاس ہوا جو سیرت النبی کے موضوع پر تھا.اس میں مکرم مولا نا عبدالسلام طاہر صاحب نے واقعہ معراج کے حوالے سے اور مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اعلیٰ وارفع مقام کو بیان کیا.اگلے روز نماز تہجد و فجر کے بعد مکرم مولانا عبدالسلام طاہر صاحب، مکرم عبدالرزاق منگل صاحب اور مکرم طاہر احمد صاحب معلم نے قرآن مجید، حدیث اور ملفوظات کا درس دیا.ناشتہ کے بعد ضلعی مجلس عاملہ اور زعماء کی میٹنگ ہوئی اور تنظیمی امور خصوصاً دعوت الی اللہ تعلیم القرآن اور تحریک جدید و وقف جدید کا جائزہ لیا گیا.ساڑھے نو بجے سے ساڑھے دس بجے تک مجلس سوال و جواب میں مکرم مولا نا عبدالسلام طاہر صاحب اور مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب نے جوابات دیئے.اور پھر تربیت اولاد کے موضوع پر مکرم مولانا عبد السلام صاحب نے جامع تقریر کی.خطبہ جمعہ بھی مولانا موصوف نے دیا.بعد از جمعہ اختتامی اجلاس بصدارت مکرم چوہدری امان اللہ صاحب سیال امیر ضلع ہوا.تلاوت، عہد، نظم اور رپورٹ کے بعد مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے نماز با جماعت کی اہمیت پر خطاب کیا.دعا کے بعد یہ اجلاس ختم ہوا.اجتماع میں اٹھارہ غیر از جماعت احباب سمیت کل دوسو اٹھہتر افراد نے شرکت کی.انصار کی تعداد نوے تھی.جلسه یوم مسیح موعود پشاور ۲۳ مارچ ۱۹۸۶ء کو جلسہ یوم مسیح موعود زیر صدارت مکرم مرزا مقصود احمد صاحب امیر ضلع پشاور منعقد ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مکرم امیر صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور احمدیت کا تعارف پیش کیا.مکرم پروفیسر ناصر احمد صاحب اور مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے جماعتی ترقیات کی تفصیلات بیان کیں.مکرم میاں

Page 852

۸۲۶ عبدالرفیق صاحب صاحب نے عقیدہ ختم نبوت بمطابق تحریرات حضرت مسیح موعود، مکرم سعید احمد صاحب مربی سلسلہ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام بحیثیت جرنیل اور مکرم ارشاد احمد خان صاحب مربی سلسلہ نے احیائے دین بذریعہ حضرت مسیح موعود" پر خطاب کیا.مکرم امیر صاحب نے اختتامی کلمات ادا کئے کل حاضری ستر کے قریب رہی.دوروزہ اجتماع ضلع قصور ضلع قصور کا سالانہ اجتماع ۱۳ ، ۱۴ مارچ ۱۹۸۶ ء کو پتوکی میں انعقاد پذیر ہوا.مورخہ ۱۳ مارچ بعد نماز مغرب وعشاء افتتاحی اجلاس ہوا.جس کی صدارت مکرم چوہدری امان اللہ صاحب سیال امیر ضلع قصور نے کی اور اپنی تقریر میں اجتماعات کی اہمیت واضح کرتے ہوئے اس سے بھر پور فائدہ اٹھانے کی تلقین کی.دوسرے دن کا آغاز نماز تہجد و فجر سے ہوا.مجلس مذاکرہ میں مکرم مولانا عبدالسلام طاہر صاحب اور مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب نے سوالات کے جوابات دیئے.بعدہ دعا کے ساتھ یہ اجتماع اختتام پذیر ہوا.حاضری : مردوزن دوسوساٹھ غیر از جماعت پندرہ.یک روزہ اجتماع حلقه مسعود آباد ضلع فیصل آباد مورخہ ۲۱ مارچ ۱۹۸۶ ء کو صبح دس بجے اجلاس اوّل شروع ہوا جس میں تلاوت و نظم کے بعد بعض تحریکات مکرم نائب قائد صاحب ضلع اور مکرم ناظم صاحب ضلع نے پیش کیں.بعد میں مکرم صدرا جلاس نے خطاب فرما کر دعا کروائی.اجلاس دوم بعد نماز جمعہ منعقد ہوا.اس اجتماع میں آٹھ مجالس کے انصار شامل ہوئے.حاضری انصار بائیں ، خدام اٹھارہ ، اطفال دس.یک روزہ اجتماع حلقہ کھر ڈیا نوالہ ضلع فیصل آباد ۲۳ مارچ ۱۹۸۶ء کو نماز تہجد و فجر سے پروگرام کا آغاز ہوا.صبح آٹھ بجے تا گیارہ بجے تک خدام نے وقار عمل کیا.گیارہ بجے جلسہ یوم مسیح موعود علیہ السلام منعقد ہوا.مکرم مربی صاحب ضلع نے خطاب فرمایا.بارہ مجالس کے انصار نے نمائندگی کی.حاضری ستاسی انصار تھی.یک روزہ اجتماع حلقہ ۲۱۹ رب گنڈ اسنگھ والا اجتماع سے پہلے وقار عمل ہوا جس میں راستہ کی صفائی کی گئی.۷ مارچ ۱۹۸۶ء کو صبح نو بجے مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب کی صدارت میں اجتماع شروع ہوا.اجلاس اوّل میں مکرم صاحبزادہ صاحب نے کارگزاری کا جائزہ لیا اور تحریکات اور تلقین فرمائی.حاضری انصار پینتالیس ، خدام ارتمیں ، اطفال چھتیں رہی.اجتماع میں بارہ مجالس کے نمائندگان شریک ہوئے.یک روزہ اجتماع چک ۷۲ گ ب فیصل آباد ید اجتماع ۴ مارچ ۱۹۸۶ء کو منعقد ہوا.چار مجالس کے آنتیں انصار، اٹھائیس خدام اور بائیس اطفال نے شرکت کی.

Page 853

۸۲۷ مجالس مذاکرہ ضلع فیصل آباد ضلع فیصل آباد کی مجالس میں ماہ اپریل ۱۹۸۶ء میں سات مجالس مذاکرہ منعقد ہوئیں جن کی تفصیل درج ذیل ہے.نام مجلس مرکزی مهمان گلبرگ کالونی مکرم ظفر اللہ خان طاہر صاحب ۲ گھنٹے علاقہ محمد آباد مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب ۲ گھنٹے بیت الفضل مکرم مولا نا دوست محمد شاہد صاحب ۱/۲ گھنٹے مسعود آباد مکرم ظفر اللہ خان طاہر صاحب ڈھڈی والا مکرم قریشی سعید احمد اظہر صاحب ۲۲۴ گ ب مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب پا ولیانی مکرم قریشی سعید احمد اظہر صاحب یک روزه اجتماع ۹۶ گ ب ضلع فیصل آباد 1 ۱.۵ حاضری احمدی غیر از جماعت ہیں تمھیں چوده آٹھ باره چار باره پانچ سولہ اٹھارہ بائیس چوده چھ پانچ یہ اجتماع جو ۴ اپریل ۱۹۸۶ء کو منعقد ہوا پانچ مجالس کے ستانوے انصار ، بانوے خدام اور سینتیس اطفال نے شرکت کی.تربیتی اجلاس دہلی گیٹ لاہور ۱۱ اپریل ۱۹۸۶ء کو مکرم مولانا دوست محمد شاہد صاحب نے بیت الحمد دہلی گیٹ لاہور میں مذکورہ مجلس کے انصار اللہ کی طرف سے کی گئی درخواست پر جمعہ پڑھایا اور خطبہ میں حضورانور کے سفر یورپ کے سلسلہ میں ایمان افروز واقعات بیان فرمائے.تربیتی کلاس لاہور یہ کلاس ۲۵ اپریل ۱۹۸۶ء کو منعقد ہوئی.تلاوت وعہد کے بعد مکرم زعیم صاحب اعلیٰ دارالذکر لاہور نے تربیتی کلاس کی اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی.اس کے بعد مکرم مولوی عبدالسلام طاہر صاحب نے وفات مسیح کے موضوع پر تقریر کی.مکرم مولوی بشیر الدین صاحب نے فیضان ختم نبوت قرآن وحدیث کی روشنی میں بیان فرمائے.اس کے بعد مکرم مولوی عبد السلام طاہر صاحب نے صداقت حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر روشنی ڈالی.تقاریر کے بعد دینی معلومات کا مقابلہ منعقد ہوا جس میں اعزاز پانے والے انصار میں انعامات تقسیم کئے گئے.دعا کے ساتھ یہ کلاس اختتام پذیر ہوئی.حاضری پینتیس انصار رہی.

Page 854

۸۲۸ اجتماع ضلع بہاولنگر مجالس ضلع بہاولنگر کا ایک محدود اجتماع 4 اپریل ۱۹۸۶ء کو ہارون آباد میں مکرم ریاض احمد صاحب قمر ایڈووکیٹ کے مکان پر منعقد ہوا.اُنہیں مجالس کے اڑتیں انصار نے شرکت کی.مرکزی وفد بھی جو مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب اور مکرم ملک غلام نبی شاہد صاحب پر مشتمل تھا، شامل ہوا.مکرم صوفی صاحب ، مکرم رانا محمد خان صاحب ایڈووکیٹ امیر ضلع اور مکرم نذیر احمد خادم صاحب نے موجودہ حالات میں انصار کی ذمہ داریوں خصوصاًنمازوں اور دعاؤں پر زور دینے کی درخواست کی.اگلے روز نماز فجر کے بعد چک ۱۶۶ مراد میں مکرم صوفی صاحب نے درس قرآن مجید دیا اور مکرم ملک غلام نبی صاحب نے خطاب کیا.اجلاس زعماء ضلع تھر پارکر مورخہ ۱۲ اپریل ۱۹۸۶ء کو مجالس انصار اللہ ضلع تھر پار کر کے زعماء کا اجلاس میر پور خاص میں منعقد ہوا.اجلاس میں مرکز کی ہدایات دی گئیں.حاضری پندرہ زعماء رہی.اجلاس زعماء نوابشاہ ۲۰ اپریل ۱۹۸۶ء کو زعماء انصار اللہ ضلع نواب شاہ کا اجلاس ناظم ضلع مکرم رئیس عبداللہ خان ڈاہری صاحب کی قیام گاہ پر منعقد ہوا جس میں تنظیمی امور پر گفتگو کی گئی.اجلاس زعماء ضلع فیصل آباد مورخه ۲۵ اپریل ۱۹۸۶ء کو زعماء انصار اللہ ضلع فیصل آباد کا اجلاس صبح نو بجے بیت الفضل فیصل آباد منعقد ہوا.جس میں نظامت ضلع و شہر اور اکاون مجالس کے ستاسی نمائندگان نے شرکت کی.پہلے اجلاس میں ناظم ضلع مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب نے جو ہدایات دیں.اُن میں حضور انور کی صحت و سلامتی کے لئے دعا، نماز با جماعت کا قیام، قرآن مجید، احادیث اور کتب مسیح موعود کے دروس کا اہتمام، مجالس سوال و جواب اور مذاکروں کا انتظام، بزم ارشاد کا انعقاد اور وقار عمل اور خدمت خلق شامل تھیں.دوسرے اجلاس میں مکرم مشتاق احمد صاحب ہاشمی نے تحریک جدید کے بارہ میں اور مکرم شیخ سلیم احمد صاحب نے تربیت اولا داور اپنی اصلاح کی اہمیت پر زور دیا.تیسرے اجلاس میں مکرم صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ حضرت مصلح موعود کے احسانوں میں سے ایک ذیلی تنظیموں کا قیام ہے.آپ نے انصار اللہ کی اہمیت بیان کی اور حضرت مسیح موعود کی بعثت کی اغراض کے حوالہ سے اس کے فرائض بیان کئے.آپ نے انصار کو مطالعہ قرآن مجید و احادیث، نماز با جماعت اور ذکر الہی اپنے اندر راسخ کرنے کی نصیحت کی.پھر مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب نے وقف جدید کے ضمن میں وعدہ جات کی فہرستوں کی تکمیل، چندہ کی وصولی معلمین وقف جدید کی فراہمی اور سندھ

Page 855

۸۲۹ کے لئے عارضی وقف کی طرف توجہ دلائی.دو روزہ تربیتی کلاس ماڈل ٹاؤن لاہور مورخہ یکم مئی ۱۹۸۶ء کو مکرم مولانا محمد اسمعیل منیر صاحب نے کلاس کا افتتاح دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کر کے فرمایا.بعدہ مکرم مولا نا مبشر احمد کاہلوں صاحب نے ختم نبوت کے موضوع پر روشنی ڈالی.پھر مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب نے ” صداقت حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر لیکچر دیا.ان کے بعد مکرم مولانا دوست محمد شاہد صاحب نے سامعین کے سوالات کے جوابات دیئے.اور یہ مجلس رات گئے تک جاری رہی.اگلے دن مورخہ ۲ مئی کو نماز تہجد کے ساتھ دوبارہ کلاس کا آغاز ہوا.معزز مقررین نے مختلف موضوعات پر تقاریر کیا اور نماز جمعہ کے بعد یہ کلاس اختتام پذیر ہوئی.تربیتی اجلاس مجلس گھسیٹ پورہ فیصل آباد یکم جون ۱۹۸۶ء کو مجلس ۶۹ رب گھسیٹ پورہ میں بعد نماز عصر مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب نے احسن رنگ میں درس قرآن مجید دیا اور خلافت کی برکات پر روشنی ڈالی.کل حاضری ایک سوسات تھی.مجلس مذاکرہ لیہ ۶ جون ۱۹۸۶ء کو لیہ میں مجلس مذاکرہ و سلائیڈ زلیکچر منعقد ہوا جس میں مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب نے سوالات کے جواب دیئے اور مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے سلائیڈز لیکچر دیا.سینتالیس احمدیوں کے علاوہ پچپن غیر از جماعت شریک ہوئے.اجلاس مجالس ضلع تھر پارکر ۲۰ جون ۱۹۸۶ء کو ناظم صاحب ضلع کی سرکردگی میں یہ اجلاس منعقد ہوا جس میں اُنہیں زعماء کرام نے شمولیت کی.مکرم صدر صاحب مجلس کی ہدایت کے مطابق درج ذیل امور کا جائزہ لیا گیا.(۱) نماز با جماعت کا قیام (۲) تلاوت قرآن کریم (۳) دعوت الی الله (۴) چندہ جات (۵) تحریک جدید و وقف جدید (۶) مطالعه کتب اجلاس بزم ارشادکوٹ ڈسکہ کوٹ ڈسکہ میں ۲۵ جولائی ۱۹۸۶ء کو مکرم ملک غلام نبی شاہد صاحب اور مکرم عمر معاذ صاحب (افریقی طالب علم جامعہ احمدیہ ) نے بزم ارشاد کے تحت ایک تربیتی اجلاس منعقد ہوا.اس اجلاس میں دس مجالس کے زعماء، بائیس انصار، نو خدام اور بارہ اطفال نے شرکت کی.داعی الی اللہ کورس و انعقاد کلاسز کراچی انصار اللہ ضلع کراچی نے ۳۱ جولائی و یکم اگست ۱۹۸۶ء کو دوروزہ داعی الی اللہ کلاس وکورس کا انعقاد

Page 856

۸۳۰ کیا جس میں کراچی کی پانچ مجالس کے تئیں انصار شامل ہوئے.کلاس بیت الحمد مارٹن روڈ میں منعقد ہوئی جس کا افتتاح مکرم بر یگیڈیئر عبدالوہاب صاحب قائمقام امیر جماعت کراچی نے کیا.مربیان کرام نے دعوت الی اللہ کے عنوان سے مختلف لیکچرز دئیے.مجلس سوال و جواب کا انعقاد بھی کیا گیا.اسی طرح آخر میں تمام طلباء کا تحریری امتحان بھی لیا گیا.مختلف مسائل مثلاً وفات مسیح، ختم نبوت اور صداقت حضرت مسیح موعود کے متعلق نوٹس تیار کر کے شائع کئے گئے اور انصار میں کتابچہ کی شکل میں تقسیم کئے گئے.دعا کے بعد یہ کلاس ختم ہوئی.تربیتی کلاس مجالس انصاراللہ لا ہور ۸ اگست ۱۹۸۶ء کو کلاس کا آغاز تلاوت و دعا اور عہد کے ساتھ ہوا.بعد میں مکرم زعیم اعلیٰ دارالذکر لاہور نے تربیتی کلاس کے اغراض و مقاصد بیان فرمائے.پھر مکرم مولوی بشیر الدین صاحب نے قرآن وحدیث کی روشنی میں ”فیضان نبوت محمدیہ پر تقریر کی.بعد میں مکرم مولوی مرزا ناصر محمود صاحب نے ” وفات مسیح کے موضوع پر تقریر کی.تیسری تقریر مکرم مولانا عبد السلام طاہر صاحب نے سلسلہ احمدیہ پر اعتراضات کے جوابات کے موضوع پر کی.آخری تقریر مکرم مولوی صفدر نذیر گولیکی صاحب نے صداقت حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے عنوان پر تقریر کی.ہر مقرر نے تقریر کے بعد سامعین کے سوالات کے جواب دیئے.چائے کے وقفہ کے بعد دینی معلومات کا مقابلہ انصار اللہ کے درمیان کروایا گیا اور اعزاز پانے والوں میں انعامات تقسیم کئے گئے.دعا کے ساتھ یہ کلاس اختتام پذیر ہوئی.کل حاضری پچہتر رہی.(انصار پینسٹھ ، خدام دس) تربیتی کلاس گوجرانوالہ ۱ استمبر ۱۹۸۶ء کو مجلس شرقی گوجرانوالہ میں ایک تربیتی کلاس منعقد ہوئی جو سا را دن جاری رہی.شہر کے اردگرد کی سات مجالس کے بانوے نمائندگان نے شرکت کی.تربیتی موضوعات پر تقاریر ہوئیں.مرکزی نمائندہ نے انصار کو ان کے فرائض کی ادائیگی کی نصیحت کی.اجلاس زعماء ضلع سیالکوٹ ۲۶ - ۲۷ ستمبر ۱۹۸۶ء کو زعماء ضلع سیالکوٹ کا اجلاس سیالکوٹ شہر میں منعقد ہوا.مرکز سے مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب، مکرم مولانا منیر الدین احمد صاحب اور مکرم محمد سلیم جاوید صاحب کا رکن دفتر شامل ہوئے.علاوہ ازیں ان ایام میں نو مقامات پر دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں کام کیا گیا.دوره مجالس ضلع ملتان قائمقام ناظم ضلع ملتان مکرم منور احمد صاحب کاہلوں اور مکرم سفیر احمد قریشی صاحب مربی سلسلہ نے ستمبر ۱۹۸۶ء میں مجالس قطب پور، دنیا پور، چک ۳۶۶/ ڈبلیو بی، جلہ ارائیں کا دورہ کیا.اور وہاں نماز تعلیم القرآن، درس، انتظام کیسٹ ، اصلاح وارشاد، مالی امور، وقف عارضی وغیرہ کا جائزہ لے کر مناسب ہدایات دیں.

Page 857

۸۳۱ تربیتی اجتماعات فیصل آباد ماہ ستمبر ۱۹۸۶ ء میں ضلع فیصل آباد کی بائیں مجالس میں تربیتی اجلاسات واجتماعات منعقد ہوئے.جن میں مندرجہ ذیل امور کی طرف توجہ دلائی گئی.(۱) نماز با جماعت (۲) حضور انور کی خدمت میں دعائیہ خطوط (۳) درس کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام (۴) پیار اور محبت کارواج ( ۵ ) قرآن مجید ناظره و با ترجمه تربیتی کلاس مجلس سمن آباد لاہور ۲۶ ستمبر ۱۹۸۶ ء کو یہ کلاس منعقد ہوئی.کلاس کے پہلے اجلاس کا آغاز تلاوت اور دعا سے ہوا.بعد میں مکرم زعیم اعلیٰ سمن آبا دلا ہور نے تربیتی کلاس کی غرض و غایت بیان فرمائی.مکرم مولوی مرز ا نا صر محمود صاحب نے وفات مسیح کے موضوع پر تقریر کی.پھر فیضان نبوت محمدیہ کے موضوع پر مکرم مولانا عبد السلام طاہر صاحب نے تقریر کی.ان کے بعد مکرم مولوی صفدر نذیر صاحب نے صداقت حضرت مسیح موعود کے عنوان پر روشنی ڈالی.بعد میں پرچہ دینی معلومات ہوا.چائے سے احباب کی تواضع کی گئی.اس کے بعد دوسرا اجلاس تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا.مکرم عبد السلام طاہر صاحب نے کفارہ کا رڈ اور اخبارات میں جماعت کے خلاف اٹھنے والے اعتراضات کا جواب“ کے موضوع پر تقاریر کیں.دینی معلومات کے پرچہ میں اعزاز پانے والے انصار میں انعامات تقسیم کئے گئے اور دعا کے ساتھ یہ کلاس اختتام کو پہنچی.چھپن انصار اور پچاس خدام حاضر تھے.یک روزہ اجتماع گوجرانوالہ مورخہ ۱ استمبر ۱۹۸۶ء کو انصار اللہ گوجرانوالہ شہر کا یک روزہ تربیتی اجتماع امیر صاحب ضلع کی صدارت میں منعقد ہوا.مقررین نے دعوت الی اللہ، انصار اللہ کی ذمہ داریاں ، قیام نماز اور دعا کے موضوعات پر تقاریر کیں.دعا کے ساتھ یہ اجتماع اختتام پذیر ہوا.حاضری ایک سو پچھتر کے قریب رہی.سالانہ تربیتی کلاس سیالکوٹ شہر مورخه ۹ اکتوبر ۱۹۸۶ء کو مجلس سیالکوٹ شہر کی تربیتی کلاس شام ساڑھے چار بجے شروع ہوئی.پہلے اجلاس کی صدارت مکرم طاہر محمود چوہدری صاحب مربی ضلع نے کی.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد انہوں نے افتتاحی خطاب کیا.جس کے بعد مکرم عبد الحلیم صاحب مربی بھڈال اور مکرم طاہر محمود صاحب مربی ضلع نے خطاب کیا.دوسرا اجلاس پونے آٹھ بجے ہوا جس میں مرکزی نمائندہ مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے جلسہ سالانہ لندن کی روداد سنائی.اگلے روز نماز تہجد و فجر کے بعد درس قرآن کریم، حدیث اور ملفوظات ہوا.اختتامی اجلاس میں مکرم طاہر محمود صاحب مربی نے وفات مسیح پر اور مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے صداقت حضرت مسیح موعود پر تقریر کی.مجلس سوال و جواب بھی منعقد ہوئی.آخر پر مہمان خصوصی مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے اسناد تقسیم فرمائیں اور دعا سے یہ کلاس ختم ہوئی.اس کلاس میں دوسو افراد شریک تھے.

Page 858

۸۳۲ سالانہ تربیتی کلاس تحصیل ڈسکہ ضلع سیالکوٹ اس کلاس کا آغاز مورخہ ۱۶ اکتوبر ۱۹۸۶ء کو ساڑھے چار بجے شام مکرم ملک حمید اللہ صاحب امیر حلقہ کی زیر صدارت ہوا.صدرا جلاس کی افتتاحی تقریر کے علاوہ مکرم منشی سلطان احمد صاحب اور مکرم سید اعجاز احمد صاحب نے تقاریر کیں.اس اجلاس میں پچپن انصار سمیت ایک سوتین افراد شامل ہوئے.دوسرا اجلاس شام سات بجے ہوا.مرکزی نمائندہ مکرم ملک محمد عبداللہ صاحب نے تقریر کی.مہمانِ خصوصی مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے جائزہ داعیان لیا اور سلائیڈ ز دکھا ئیں جن میں خانہ کعبہ، قادیان اور ربوہ نیز افریقن ممالک کے نظارے دکھائے گئے تھے.اگلے روز نماز تہجد اور نماز فجر کے بعد درس قرآن ہوا.تیسرے اجلاس میں جو مکرم محمد عبداللہ صاحب مرکزی نمائندہ کی صدارت میں ہوا.مکرم مبارک احمد صاحب مربی سیرالیون اور مکرم عبدالوہاب صاحب مربی تنزانیہ نے میدانِ عمل میں پیش آنے والے تبلیغی واقعات سنائے.مقامی مربی منصور احمد صاحب نے ختم نبوت پر خطاب کیا.بعد ازاں صاحب صدر نے بعض دلچسپ واقعات سنائے.سوا گیارہ بجے کلاس ختم ہوئی.اجتماع ضلع اوکاڑہ ۱۶ اکتوبر ۱۹۸۶ء کو مکرم مولوی سید احمد علی شاہ صاحب نے اس اجتماع میں شرکت کی.پہلے خواتین سے خطاب فرمایا پھر سنتو کھ داس میں رات کو خطاب فرمایا.اگلے روز نماز تہجد و فجر اور درس کا انتظام کیا گیا.مرکز سے مکرم مولا نا غلام باری سیف صاحب اور مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب بھی پہنچ گئے.مورخہ ۱۷ اکتوبر ۱۹۸۶ء کو اجتماع سے مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب ، مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب اور مکرم ہدایت اللہ صاحب انڈونیشین طالبعلم جامعہ احمدیہ نے خطاب فرمایا.عہدیداران کی میٹنگ کا بھی انعقاد کیا گیا.حاضری دوسو احباب رہی.اسی اجلاس میں مربیان سلسلہ مکرم محمد یوسف سجاد صاحب اور مکرم مولانا عبد السلام طاہر صاحب نے رسول کریم بحیثیت داعی الی اللہ کے اور جماعت احمدیہ کا مستقبل کے عناوین پر تقاریر کیں.گیارہ بجے ورزشی مقابلے ہوئے.طعام اور نماز جمعہ و عصر کے بعد سوا دو بجے دوسرا اجلاس زیر صدارت مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مجلس ہوا.مکرم بشیر الدین صاحب اور مکرم چوہدری صاحب موصوف نے تقاریر کیں.مجلس سوال و جواب ساڑھے تین بجے شروع ہوئی جس میں مکرم چوہدری صاحب ، مکرم بشیر الدین صاحب اور مکرم مولوی محمد یوسف سجاد صاحب نے جوابات دیئے.اس کے بعد مکرم نذیر احمد رشید صاحب ناظم اعلیٰ نے رپورٹ پڑھی.تقسیم انعامات کے بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے نظم سنائی اور اختتامی تقریر کے بعد دعا کروائی.اجتماع میں پونے دو سو انصار حاضر تھے نیز آٹھ غیر از جماعت احباب بھی شامل ہوئے.

Page 859

۸۳۳ دوسرا سالانہ اجتماع ضلع خوشاب یہ اجتماع حسب پروگرام ۱۶ اکتوبر ۱۹۸۶ء بروز جمعرات بعد نماز مغرب سے شروع ہو کر اگلے دن ۱۷ اکتوبر بعد نماز عصر سوا چار بجے کامیابی سے اختتام پذیر ہوا.مرکز سے مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد مؤرخ احمدیت مکرم پر و فیسر منور شمیم خالد صاحب اور مکرم عبدالرشید رازی صاحب نے شرکت کی.اصلاح وارشاد مقامی کے تحت جلسہ سالانہ لندن کی ویڈیو بھی دکھائی گئی.اجلاس زعماء میں ہیں میں سے تیرہ زعماء شریک ہوئے.حاضری پونے دوسو کے قریب رہی.مکرم مولا نا دوست محمد صاحب کی تقاریر اور مجلس سوال و جواب بہت ایمان افروز تھیں.وڈیو سے بھی دوستوں میں خاص شوق اور جوش کے جذبات پیدا ہوئے.خاص طور پر حضور انور کی نظم نے دلوں پر خاص اثر کیا.اجتماع ایبٹ آباد ۲۴ جولائی ۱۹۸۷ء کو ایبٹ آباد میں اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں انصار ، خدام اور اطفال اور لجنات کے علاوہ زعماء مجالس ، صدران حلقه، قائدین خدام، امیر صاحب ضلع اور علاقائی قائد نے بھی شرکت کر کے حوصلہ افزائی کی.سالانہ اجتماع زعامت شاہدرہ لاہور مجلس شاہدرہ کا سالانہ اجتماع مورخہ ۱۷ اکتوبر ۱۹۸۶ء کو منعقد ہوا.مقام اجتماع فیکٹری گلوب نمبر کارپوریشن تھی.نو بجے صبح مکرم کرنل دلدار احمد صاحب ناظم ضلع کی صدارت میں اور افتتاحی تقریر سے اجتماع کا آغاز ہوا.تربیتی پروگرام داعیان گوجرانوالہ نظامت ضلع کے زیر اہتمام بیت الہدی امیر پارک گوجرانوالہ میں ۱۶ اور ۱۷ اکتوبر ۱۹۸۶ء کو داعیان کا تربیتی پروگرام ہوا جس میں بارہ مجالس کے باون داعیان نے شرکت کی.۱۶ اکتوبر کونماز عصر کے بعد مکرم امیر صاحب ضلع کی صدارت میں مکرم مربی صاحب ضلع نے دعوت الی اللہ کی اہمیت و ذرائع پر خطاب کیا.بعض غیر از جماعت احباب کے سوالات کے جوابات بھی دیئے.دوسرا اجلاس مکرم مولا نا مبارک احمد ساقی صاحب کی صدارت میں عشاء کی نماز کے بعد ہوا.مکرم مولانا مبارک احمد علی صاحب نے سیرالیون میں اور مکرم ساقی صاحب نے مختلف ممالک میں دعوت الی اللہ اور جماعتی ترقی پر روشنی ڈالی.اگلے دن نماز تہجد و فجر کے بعد ساقی صاحب نے درس قرآن کریم دیا جو ایک گھنٹہ تک جاری رہا.تیسرے اجلاس میں جو ساڑھے دس بجے ہوا.مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب نے ہدایات دیں.

Page 860

۸۳۴ نماز جمعہ بھی مکرم مولانا موصوف نے دیا اور خلافت احمدیہ کے ذریعہ دعوت الی اللہ کا خصوصی ذکر کیا.آخری اجلاس میں مکرم مولانا اللہ بخش صادق صاحب نے یورپ میں جماعتی ترقیات کے پر کیف حالات بتائے.۱۴ نومبر کو بھی ایک مرکزی وفد گوجرانوالہ گیا.سالانہ تربیتی اجتماع ضلع لاہور مجلس انصار اللہ ضلع لاہور کا سالانہ تربیتی اجتماع مورخہ ۸، ۹ نومبر ۱۹۸۶ء کو دارالذکر لاہور میں منعقد ہوا.اجتماع کی تیاری ایک ماہ پہلے ہی شروع کر دی گئی تھی اور اس کے لئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دے کر اُن کے سپر د مختلف امور کر دیئے گئے تھے.اللہ تعالیٰ کے فضل سے تمام کمیٹیوں نے اپنے مفوضہ فرائض خوش اسلوبی سے سرانجام دیئے.اجتماع ۸ نومبر ۱۹۸۶ء کو بعد نماز مغرب شروع ہوا.اس اجلاس میں سید نا حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی لندن میں مجلس سوال و جواب کی ایک نہایت دلچسپ اور ایمان افروز وڈیو فلم اور حضور ہی کی امسال جلسہ سالا نہ لندن کی آخری تقریر کے آخری حصہ کی وڈیو فلم احباب کو دکھائی گئی.اس اجلاس میں حاضری تین سو سے زائد تھی.احباب بڑے ذوق و شوق اور انہماک سے رات ساڑھے گیارہ بجے تک یہ وڈیو فلمیں دیکھتے رہے.۹ نومبر ۱۹۸۶ء کو اتوار کے روز نماز تہجد اور نماز فجر کے بعد قرآن کریم ، احادیث النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور ملفوظات حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے درس ہوئے جو علی الترتیب مکرم مولا نا عبدالسلام صاحب طاہر مربی سلسله، مکرم مولا نا ناصر محمود صاحب مربی سلسلہ اور مکرم مولانا نذیر احمد صاحب راجوری نے دیئے.ان دروس میں حاضری تین سو کے لگ بھگ تھی.ناشتہ وغیرہ سے فارغ ہو کر ساڑھے نو بجے صبح پہلا اجلاس زیر صدارت مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد مؤرخ احمدیت منعقد ہوا.اس اجلاس میں تلاوت اور عہد کے بعد مکرم منیر احمد صاحب جاوید نے اپنے مخصوص انداز میں سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع کی نظم ”دیارِ مغرب سے جانے والو...سنائی.بعد ازاں افتتاحی خطاب مکرم مولا نا دوست محمد شاہد صاحب نے فرمایا.اس کے بعد ”رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ابتلاؤں میں ثابت قدمی“ کے موضوع پر مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے نہایت دلنشین انداز میں تقریر فرمائی.مکرم خالد احمد صاحب چغتائی نے سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الثانی کی مشہور نظم دشمن کو ظلم کی برچھی سے پر سوز ئے میں سنائی.اس کے بعد مکرم مولوی سلطان محمود صاحب انور ناظر اصلاح وارشاد نے ”ابتلاؤں میں الہی جماعتوں کا کردار“ کے عنوان سے معلومات افزا تقریر فرمائی.دو پہر بارہ بجے یہ اجلاس ختم ہوا.اس اجلاس میں ایک ہزار سے زائد حاضرین نے شرکت کی.اجلاس کے بعد جملہ حاضرین کو طعام کو دعوت دی گئی.طعام اور نماز ظہر وعصر کے بعد دوسرا اجلاس شروع ہوا.اس اجلاس کی صدارت صدر مجلس انصار اللہ

Page 861

۸۳۵ مرکز یہ محترم چوہدری حمید اللہ صاحب نے فرمائی.اجلاس میں تلاوت قرآن کریم کے بعد جامعہ احمدیہ کے ایک افریقی طالب علم نے اردو میں سید نا حضرت خلیفتہ اسیح الثانی کی ایک نظم سنائی.پوری طرح اردو نہ جاننے کے باوجود انہوں نے یہ نظم اپنے انداز میں نہایت خوش الحانی سے پڑھی جس سے حاضرین بہت محظوظ ہوئے.اس کے بعد مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے فتوحات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کردار“ کے عنوان پر روشنی ڈالی.آپ کے بعد مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد نے احمدیت کا مستقبل“ کے موضوع پر اپنے مخصوص ولولہ انگیز لہجہ میں ایمان افروز تقریر فرمائی.ناظم ضلع لاہور مکرم کرنل دلدار احمد صاحب نے مختصر الفاظ میں مجالس ضلع لاہور کی سالانہ کار کردگی کی رپورٹ پیش کی.اس کے بعد صاحب صدر نے انعامات تقسیم کئے اور انصار کو نہایت قیمتی نصائح سے نوازا اور آئندہ سال کے لئے انصار کو ایک تربیتی اور اصلاحی پروگرام بتایا.اس خطاب کے بعد دعا ہوئی اور اجلاس برخاست کر دیا گیا.اس اجلاس میں بھی حاضری ایک ہزار سے زائد تھی.یوں اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے یہ سالانہ اجتماع کامیابی سے ہمکنار ہو کر اختتام پذیر ہوا.سالانہ اجتماع تحصیل حافظ آباد تحصیل حافظ آباد ضلع گوجرنوالہ کا اجتماع مورخہ ۱۶ نومبر کو مانگٹ اونچا میں منعقد ہوا.مرکز سے مکرم مولانا فضل الہی بشیر صاحب، مکرم حافظ مظفر احمد صاحب، مکرم محمد یاسین ربانی صاحب اور جامعہ احمدیہ کے پانچ غیر ملکی طلبہ نے خطاب کیا.پروگرام ساڑھے دس بجے سے اڑھائی بجے تک جاری رہا اور اس میں تحصیل کی تمام مجالس نے شرکت کی.دوصد انصار سمیت کل حاضری سات سو تھی.بیرونی مجلس سے تشریف لانے مہمانوں کی خدمت میں دو پہر کو طعام بھی پیش کیا گیا.جلسه سیرت النبی احمد نگر ربیع الاول کے بابرکت ایام میں جماعت احمد یہ احمد نگر اور ذیلی تنظیموں کے باہمی اشتراک سے طے پایا کہ ان دنوں میں آنحضرت کی پاکیزہ سیرت زیادہ سے زیادہ بیان کی جائے نیز علمی و ورزشی مقابلے بھی کرائے جائیں چنانچہ با قاعدہ پروگرام بنا کر اس پر عمل درآمد کرایا گیا.۱۲ ربیع الاول بمطابق ۱۶ نومبر ۱۹۸۶ء کو جلسہ سیرت النبی کا انعقاد کیا گیا.یہ جلسہ نماز مغرب وعشاء کے بعد شروع ہوا.تلاوت اور نظم کے بعد ایک غیر از جماعت نوجوان فرحت نواز فرحت صاحب نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر ڈھائے جانے والے مصائب کا ذکر کیا.مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد کی تقریر سیرت کے واقعات سے لبریز اور انتہائی دلآویز اور ایمان افروز تھی جو تمام احباب جماعت کے لئے از دیا دایمان کا باعث بنی.ڈاکٹر منصور احمد صاحب نے نظم پیش کی اور مکرم ناصر احمد صاحب ظفر صدر جماعت نے حاضرین اور مقررین کا شکریہ ادا کیا.اس اجلاس میں پانچ صدا فراد شامل تھے.

Page 862

۸۳۶ اجتماع ضلع گوجرانوالہ ۲۱ نومبر ۱۹۸۶ء کو مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر اور مکرم مولا نا دوست محمد شاہد صاحب اجتماع ضلع گوجرانوالہ منعقدہ فیروز والا میں شریک ہوئے.الحمد للہ اجتماع کامیاب رہا.کل حاضری ساڑھے چارسو سے زائد تھی.مولانا منیر صاحب نے اس میں دعوت الی اللہ سے متعلق ایک اثر انگیز خطاب فرمایا.مکرم مولا نا دوست محمد شاہد صاحب نے اپنی تقریر میں عشق رسول اور حضرت مسیح موعود کے پہلو کو اجاگر کیا نیز خطبہ جمعہ میں حضرت خلیفۃ امسیح الرابع کی انقلاب انگیز جد و جہد اور ہماری ذمہ داریوں کے سلسلہ میں معروضات پیش کیں اور عملی نمونہ ، دعوت الی اللہ اور دعا کے بارے میں خاص طور پر زور دیا.جمعہ کے بعد مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.یہ مجلس شام پونے پانچ بجے تک جاری رہی اور بہت دلچسپ رہی.ابتداء میں تین سوالات کے جواب مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے اور بعد میں مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد نے متعدد سوالات کے جواب دیئے.احمدی کلمہ کی مہم کیوں چلاتے ہیں؟ اکمال دین کے بعد نبوت کی کیا ضرورت ہے؟ حضرت مسیح موعود کے مختلف دعاوی ، ولایت ،مسئلہ جہاد و خود کاشتہ پودا، چودھویں صدی میں مہدی کے ظہور کی پیشگوئیاں وغیرہ اہم مباحث کی وضاحت کی توفیق ملی.خدا کے فضل سے احباب نے پورے پروگرام کو بہت ذوق و شوق سے سنا.اجتماع میں لاؤڈ سپیکر کا بھی انتظام تھا.سالانہ اجتماع تحصیل گوجرانوالہ ۲۱ نومبر ۱۹۸۶ ء کو فیروز والا میں تحصیل گوجرانوالہ کا اجتماع منعقد ہوا جس میں پہلا اجلاس صبح ساڑھے دس بجے سے دو بجے تک اور دوسرا سوا تین بجے سے ساڑھے چار بجے تک ہوا.گوجرانوالہ کی بائیس مجالس کے دوسو چھ انصار، ایک سود و خدام، اسی اطفال اور باون لجنات نے شرکت کی.اجتماع میں مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد، مکرم مولا نا محمد اسماعیل منیر صاحب اور مکرم مولا نا محمد یسین ربانی صاحب نے خطاب فرمایا.نماز جمعہ مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد نے پڑھائی.نماز جمعہ کے بعد ایک دلچسپ محفل سوال و جواب بھی منعقد ہوئی.اجتماع ضلع کراچی مورخه ۵ دسمبر ۱۹۸۶ء کو احمد یہ ہال میں انصار اللہ ضلع کا یک روزہ سالانہ اجتماع منعقد ہوا.مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے مرکز کی نمائندگی فرمائی.اس اجتماع میں تربیت اولاد اور دعوت الی اللہ کے موضوعات کو خصوصی اہمیت دی گئی.اس سلسلہ میں دو سیمینارز منعقد ہوئے جس میں مقررین نے مندرجہ بالا موضوعات پر لیکچرز دئیے.تقسیم انعامات ناظم ضلع مکرم نعیم احمد خان صاحب کے اظہار تشکر کے بعد دعا کے ساتھ یہ اجتماع اختتام پذیر ہوا.حاضری یہ رہی : انصار دو سو اٹھاون ، لجنہ چھپن ، خدام تئیس ، اطفال اڑتیں.سالانہ اجتماع ضلع ملتان ۱۲،۱۱ دسمبر ۱۹۸۶ ء کو ضلع ملتان کا سالانہ اجتماع ہوا.ملتان شہر کے تمام حلقہ جات کے علاوہ مندرجہ

Page 863

۸۳۷ ذیل مجالس کے ایک سو چا را نصار نے اس اجتماع میں شرکت کی.لودھراں، دنیا پور، قطب پور، چاه احمدیا نوالہ، چک گلزار گہنے والا، چک ۳۶۶/ ڈبلیوب، جلہ ارائیں، چک ۳۹۰ ڈبلیو بی ، جمال والا کھا کھی ، بی بی والا ، کو ٹھے والا.حلقہ علی پور چٹھہ ضلع گوجرانوالہ کا اجتماع حلقہ علی پور چٹھہ کی مجالس کو اپنا اجتماع ۲۶ دسمبر ۱۹۸۶ء بروز جمعتہ المبارک منعقد کرنے کی توفیق ملی.یہ اجتماع علی پور چٹھہ میں ہوا.حلقہ کی سات مجالس علی پور، مدرسہ چٹھہ، موہن کے چٹھہ، رسول نگر ، ملہو کے، بھڑی شاہ کے تین سو آٹھ احباب و خواتین نے شرکت کی.ایک اجلاس نماز جمعہ سے قبل ہوا.نماز جمعہ مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے پڑھائی.دوسرا اجلاس نماز جمعہ کے بعد ہوا جس میں مکرم امیر صاحب حلقه علی پور، صدر جماعت علی پور مربی ضلع گوجرانوالہ، مربی حلقہ علی پور، مکرم محمد افضل منیر صاحب ناظم ضلع مکرم معلم صاحب مدرسہ چٹھہ، ب ناظر صاحب اصلاح وارشاد، مکرم عبدالسمیع خان صاحب اور مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے خطاب کیا.١٩٨٧ء اجتماع ضلع لیہ مورخہ ۱۶ جنوری ۱۹۸۷ء کو نماز تہجد و فجر کے بعد تربیتی درس ہوا.بعد میں مختلف کھیلوں کا انعقاد ہوا.دس بجے سے ایک بجے تک تربیتی پروگرام میں مکرم منیر احمد بسمل صاحب، مکرم پر و فیسر محمد اسلم صابر صاحب اور مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے تقاریر کیں.تلاوت، نظم اور تقریر کے مقابلے ہوئے.میٹنگ عہدیداران میں کام کا جائزہ لے کر ہدایات دیں.کل حاضری سور ہی.اجتماع چونڈ ضلع سیالکوٹ ۳۰ جنوری ۱۹۸۷ء کو اجتماع صبح ساڑھے دس بجے شروع ہوا.سب سے پہلے مجلس سوال و جواب کا انعقاد کیا گیا.بعد ازاں تربیت اور تبلیغ کے موضوع پر تقاریر ہوئیں.آخر میں مولا نا مکرم محمد اسماعیل منیر صاحب نے دعوت الی اللہ اور بزم ارشاد کی طرف توجہ دلائی.حاضری دوسو رہی.اجتماع ڈسکہ ضلع سیالکوٹ مورخه ۳۱ جنوری ۱۹۸۷ء صبح گیارہ بجے اجتماع کا آغاز ہوا.مکرم ملک منصور احمد صاحب عمر اور مکرم مولوی منصور احمد بشیر صاحب نے تقاریر کیں.بعدہ مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب نے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری سور ہی.

Page 864

۸۳۸ اجتماع میر پور خاص حیدرآباد ۱۳ مارچ ۱۹۸۷ء کو نماز جمعہ و عصر کی ادائیگی کے بعد اجتماع کی افتتاحی تقریب کا آغاز ہوا.مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب نے خدا تعالی کے فضلوں کا ذکر کرتے ہوئے انصار کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.بعد میں مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے دعوت الی اللہ اور مکرم مولانا محمد دین صاحب نے صداقت حضرت مسیح موعود کے موضوعات پر تقاریر کیں.بعد میں ورزشی مقابلہ جات ہوئے.دوسرا اجلاس نماز مغرب وعشاء کے بعد شروع ہوا.جس میں مجلس سوال و جواب بھی ہوئی.۱۴ مارچ کو نماز تہجد و فجر کے ساتھ دن کا آغاز ہوا.درس کے بعد اجلاس زعماء و مربیان اور جماعت منعقد ہوا.جس میں نماز با جماعت ، اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی گئی.نو بجے اختتامی اجلاس شروع ہوا جس میں مقررین نے قیمتی نصائح کیں.تقسیم انعامات کے بعد دعا کے ساتھ یہ اجتماع اختتام کو پہنچا.چھپیں مجالس کے تین سو پچاس احباب شامل ہوئے.اجلاس زعماء ضلع ٹو بہ ٹیک سنگھ ۲۶ جولائی ۱۹۸۷ء کو زعماء مجالس ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کا اجلاس بیت الاحمد یہ گوجرہ میں ہوا.تینتیس میں سے سولہ زعماء حاضر تھے.تربیتی اجتماع ضلع بھکر ۳۰ ۳۱ جولائی ۱۹۸۷ء کو مجالس ضلع بھکر کے تربیتی اجتماع کا انعقاد ہوا جس میں غیر از جماعت احباب بھی شامل ہوئے.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب اور مکرم مولانا عبدالوہاب صاحب نے مختلف موضوعات پر تقاریر کیں اور مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.حاضری پچاس رہی.سالانہ تربیتی اجتماع ضلع سانگھڑ ۱۰،۹ اگست ۱۹۸۷ء کو مجالس ضلع سانگھڑ کے سالانہ تربیتی اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں مکرم عبدالرشید صاحب تبسم نے مرکزیہ کی طرف سے نمائندگی کی.سالانہ تربیتی اجتماع ضلع سیالکوٹ ۲۸ اگست ۱۹۸۷ء مکرم امیر صاحب ضلع سیالکوٹ کے زیر صدارت سالانہ تربیتی اجتماع منعقد کیا گیا.کل حاضری بمعہ مستورات گیارہ سو تھی.چھیاسی مجالس کی نمائندگی ہوئی.اجتماع ضلع بدین ۲۴ ستمبر ۱۹۸۷ء کو شام ۴ بجے تلاوت، نظم اور عہد کے ساتھ اجتماع کا آغاز ہوا.مکرم مولانا عبدالوہاب صاحب نے افتتاحی خطاب میں تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.ازاں بعد مجلس سوال و جواب منعقد

Page 865

۸۳۹ ہوئی.مغرب و عشاء کے بعد علمی مقابلہ جات تلاوت ونظم تقریر اور دینی معلومات منعقد ہوئے.۲۵ ستمبر کو نماز تہجد و فجر کے بعد درس قرآن کریم ہوا.بعد میں مجلس عاملہ کی میٹنگ منعقد ہوئی.ناشتہ اور کھیلوں کے وقفہ کے بعد دس بجے اجتماع کی اختتامی تقریب منعقد ہوئی تقسیم انعامات کے بعد مکرم عبدالوہاب صاحب نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی.دعا کے ساتھ اجتماع اختتام کو پہنچا.حاضری ایک سوستر رہی.سالانہ اجتماع ضلع رحیم یارخان یکیم و دو اکتوبر ۱۹۸۷ء کو رحیم یار خان میں مکرم محمد اسلم صابر صاحب اور مکرم مولوی لطیف احمد صاحب شاہد تشریف لے گئے جہاں مجالس انصار اللہ ضلع رحیم یار خان کا اجتماع منعقد ہوا.امیر صاحب ضلع کے افتتاحی خطاب کے بعد دیگر موضوعات پر مرکزی نمائندگان نے تقاریر فرمائیں.بعد نماز عشاء جلسہ انگلستان کی وڈیو دکھائی گئی.اجتماع کے دوسرے روز نماز تہجد کے بعد درس القرآن دیا گیا.بعد میں دو تقاریر کے بعد انصار اللہ اور اطفال الاحمدیہ کے تلاوت، نظم اور تقاریر کے مقابلہ جات ہوئے.نیز دیگر ورزشی مقابلہ جات بھی ہوئے.نماز جمعہ کے بعد اجتماع کا اختتام تقسیم انعامات پر ہوا.اجتماع میں ایک درجن مجالس کے نمائندوں نے شرکت کی انصار کی تعداد پینتیس اور کل حاضری ساٹھ تھی.سالانہ تربیتی اجتماع ضلع وہاڑی یکم ، ۲ اکتوبر کو مجالس ضلع وہاڑی کا سالانہ تربیتی اجتماع منعقد ہوا جس میں حاضرین کی تعداد ایک سو بائیں تھی.مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے حضرت مسیح موعود کا عشق رسول اور مکرم مولا نا مبشر احمد کاہلوں صاحب نے خدا تعالیٰ کے حضور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا مقام اور قرب“ پر خطاب کیا.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے شعبہ جات خصوصاً اصلاح وارشاد تعلیم ، تربیت اور تحریک جدید کا تفصیلی جائزہ لیا.۲ اکتوبر ۱۹۸۷ ء کو شادیوال ضلع گجرات میں مجالس ضلع کا تربیتی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب، مکرم سید منصور احمد صاحب بشیر اور مکرم عبد الوہاب صاحب مرکز سے تشریف لے گئے.سالانہ تربیتی اجتماع ضلع اسلام آباد ۱۹۰۸ اکتوبر کو اسلام آباد میں سالانہ تربیتی اجتماع کا انعقاد ہوا.مرکز کی نمائندگی مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد مؤرخ احمدیت ، مکرم مولانا نسیم سیفی صاحب ، مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر اور مکرم مولانا عبدالوہاب صاحب نے کی اور تعلق باللہ کی اہمیت اور فضائل ، سیرت طیبہ، قیام صلوۃ اور دعوت الی اللہ جیسے موضوعات پر تقاریر کیں.نیز احباب کو تربیتی اور تبلیغی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری ایک سو میں تھی.مرکزی نمائندگان نے جلسہ سالانہ کی سلائیڈ ز کا انتظام بھی کیا.

Page 866

۸۴۰ تربیتی اجتماع ضلع واہ کینٹ ۹ اکتوبر ۱۹۸۷ ء کو واہ کینٹ میں تربیتی اجتماع ہوا جس میں ٹیکسلا کے انصار نے بھی شمولیت کی.حاضری ایک سو پچاس رہی.دورہ تر گڑی، علی پور چٹھہ ۱۶ اکتو بر۱۹۸۳ء کو تر گڑی اور علی پور چٹھہ میں مکرم مولا نا محمد اسماعیل منیر صاحب، مکرم سید منصور احمد بشیر صاحب ، مکرم لطیف شاہد صاحب نے شرکت کی اور خطبات جمعہ میں دعوت الی اللہ کی اہمیت بتائی اور داعیان الی اللہ کی مساعی کا جائزہ لیا.تربیتی اجتماع میرا بھڑ کا آزاد کشمیر اور چک سکندر ۲۲ ۲۳ اکتوبر کو میرا بھڑ کا آزاد کشمیر اور چک سکندر میں تربیتی اجتماع اور داعیان الی اللہ کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں دعوت الی اللہ اور تربیت اولاد پر نصائح کی گئیں.چک سکندر میں مکرم ملک عبد اللہ صاحب نائب قائد اصلاح وارشاداور مکرم شمیم خالد صاحب نے شرکت کی.سالانہ اجتماع مجالس حیدر آباد ۲۲ ،۲۳ اکتوبر ۱۹۸۷ء کو مجالس حیدر آباد کا سالانہ اجتماع منعقد ہوا جس میں مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے مرکزی نمائندہ کے طور پر شرکت کی.اجتماع میں مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود ، نماز با جماعت، گھروں میں درس ، نماز سنٹروں کی آبادی اور نماز تہجد کی طرف خصوصی توجہ دلائی گئی.حاضری چوہتر رہی.ضلعی اجتماع ضلع اوکاڑہ ۲۲ ۲۳ اکتوبر ۱۹۸۷ء کو اوکاڑہ میں ضلعی اجتماع منعقد ہوا.مرکز سے مولانا سید احمد علی شاہ صاحب اور مکرم محمد اسلم منگلا صاحب نے شرکت فرمائی.نماز تہجد ، ذکر الہی ، تربیت اولد اور سیرت النبی پر تقاریر کی گئی نیز مجلس مذاکرہ بھی منعقد کی گئی.ضلعی اجتماع ضلع گجرات ۳۰،۲۹ اکتوبر ۱۹۸۷ء کو شادیوال ضلع گجرات میں ضلعی اجتماع انعقاد پذیر ہوا.صداقت مسیح موعود اور دعوت الی اللہ اس اجتماع کے خصوصی عناوین تھے.مرکز سے مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب منیر، مکرم لطیف احمد شاہد صاحب، مکرم مولوی عبدالوہاب صاحب، مکرم محمود احمد صاحب شامل ہوئے.جماعتی مساعی پر مشتمل سلائیڈز بھی دیکھائی گئیں.حاضری ایک سوستر تھی.

Page 867

اجتماع ضلع شیخو پوره ۳۰ اکتوبر ۱۹۸۷ء کو صبح ساڑھے نو بجے اجلاس اوّل کا انعقاد ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب نے تربیت اولاد کے موضوع پر تقریر کی.ازاں بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلاتے ہوئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ پیش کیا.نماز جمعہ کے بعد اجلاس دوم کا آغاز ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مکرم ملک لطیف احمد صاحب سرور ناظم ضلع نے تربیتی امور پر تقریر کرتے ہوئے دعوۃ الی اللہ کے ضمن میں مکرم صدر صاحب مجلس کا پیغام سنایا کہ دنیا میں بڑی سرعت کے ساتھ تبدیلیاں ہونے والی ہیں.اس لئے ہر احمدی خود اپنا نگران بن جائے اور خدا کو حاضر ناظر جان کر یہ عہد کرے کہ میں نے سال کے اندر ایک احمدی ضرور بنانا ہے.دعا کے ساتھ یہ اجتماع اختتام کو پہنچا.چھپن مجالس کے چار سو چھیانوے افراد نے شرکت کی.اجتماع ضلع لاہور مورخہ ۲۰ نومبر ۱۹۸۷ء کو نماز تہجد و فجر کے ساتھ اجتماع کا آغاز ہوا.اجتماع میں مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد، مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب، مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب اور مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے تقاریر کیں.آخر پر انعامات تقسیم کئے گئے اور دعا کے بعد اجتماع اختتام کو پہنچا.حاضری چھ سورہی.اجتماع ضلع رحیم یارخان یکم دسمبر ۱۹۸۷ء کو بعد نماز عصر تلاوت اور نظم کے ساتھ اجتماع ہوا.مکرم لطیف احمد شاہد صاحب نے افتتاحی خطاب فرمایا.مجلس سوال وجواب کا انعقاد بھی ہوا.۲ دسمبر کو نماز تہجد و فجر کے بعد درس قرآن و حدیث ہوا.نو بجے تیسرا جلاس شروع ہوا.انصار اللہ اور اطفال الاحمدیہ کے تلاوت نظم اور تقریر کے مقابلہ جات کروائے گئے.جمعہ کے بعد اختتامی اجلاس ہوا جس میں تقسیم انعامات کے بعد مکرم پروفیسر محمد اسلم صابر صاحب نے اختتامی خطاب فرمایا.دعا کے ساتھ اجتماع اختتام پذیر ہوا.حاضری ساٹھ رہی.اجتماع مجالس ضلع کوٹلی ۴، ۵ دسمبر ۱۹۸۷ء کو مجالس ضلع کوٹلی کا تربیتی اجتماع منعقد ہوا.مکرم مولوی عبدالوہاب صاحب مربی سلسلہ نے تربیتی امور کے علاوہ دعوت الی اللہ کی ضرورت اور اہمیت پر زور دیا.ضلع کی سات مجالس میں سے چھ کی نمائندگی میں حاضری ساٹھ رہی.

Page 868

۸۴۲ ١٩٨٨ء تربیتی اجتماع ضلع بہاولنگر ۱۹ فروری ۱۹۸۸ء بروز جمعہ المبارک ضلع بہاولنگر کا تربیتی اجتماع منعقد ہوا جس میں پندرہ مجالس کے پچہتر نمائندے شامل ہوئے.نماز با جماعت کی ضرورت اور جماعتی اتحاد پر مرکزی نمائندگان مکرم پروفیسر محمد اسلم صابر صاحب اور مکرم مولانا بشیر احمد قمر صاحب نے روشنی ڈالی.دعا کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا.اجتماع واہ کینٹ مورخہ ۶ ستمبر ۱۹۸۸ء کو مجلس واہ کینٹ کا اجتماع منعقد ہوا.مرکزی نمائندہ مکرم کیپٹن شمیم احمد خالد صاحب نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر خطاب کیا.جس میں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ کو سامنے رکھ کر کام کو آگے بڑھانے کی تلقین کی.بعد میں مکرم مولوی عبد السلام صاحب طاہر مربی سلسلہ مقیم راولپنڈی نے عبادات کے موضوع پر خطاب کیا.حاضری پینتیس رہی.ہفتہ تربیت مجلس کنری مجلس کنری نے ۷ استمبر ۱۹۸۸ء سے ۲۳ ستمبر ۱۹۸۸ء تک ہفتہ تربیت منایا.اس ہفتہ میں روزانہ دار الفضل میں مغرب کی نماز اور تئیس کو نماز فجر کے بعد اجلاس عام ہوا.تربیتی موضوعات پر تقاریر کروائی گئیں.عناوین اور مقررین اس طرح تھے.۷ ستمبر: نماز با جماعت ( مکرم غلام احمد صاحب) ، ۱۸ ستمبر: انصار اللہ کی ذمہ داریاں ( مکرم ماسٹر فضل الدین طارق صاحب)، ۱۹ ستمبر: داعی الی اللہ مکرم ماسٹر فضل الدین طارق صاحب)، ۲۰ ستمبر: تربیت اولاد ( مکرم ڈاکٹر محمد شریف صاحب)، ۲۱ ستمبر : تلاوت قرآن مجید ( مکرم مرزا محمد رفیع صاحب امیر جماعت)، ۲۲ ستمبر: نماز جمعہ کی فضیلت ( مکرم چوہدری عبدالسلام صاحب) ۲۳ ستمبر : درس قرآن کریم ( مکرم سید بشیر حسین شاہ صاحب)، ذکر حبیب ( مکرم سلیمان شاہ صاحب).اس کے علاوہ اطفال ، خدام اور انصار کے مابین علمی اور ورزشی مقابلے بھی کروائے جاتے رہے.اختتامی اجلاس ۲۳ ستمبر کو بعد نماز جمعہ مکرم مرزا محمد رفیع صاحب امیر مقامی کی صدارت میں شروع ہوا.مکرم شیخ عبدالرحمن صاحب زعیم مجلس نے عہد دو ہرایا.امیر صاحب نے انعامات تقسیم کئے اور خطاب کے ساتھ اس ہفتہ کا اختتام کیا.تربیتی اجتماع تحصیل حاصل پور ۲۲ ۲۳ ستمبر ۱۹۸۸ء کو چک نمبر ۱۸۳ مراد ضلع بہاولپور میں تحصیل حاصل پور کا ایک تربیتی اجتماع

Page 869

۸۴۳ منعقد ہوا جس کا اہتمام نظامت ضلع نے امارت ضلع اور قیادت خدام الاحمدیہ کے تعاون سے کیا تھا.اس میں انصار کے علاوہ خدام ، اطفال اور لجنات نے بھی شرکت کی.چک ۲۲ حمید آباد، ۸۴ فتح ، ۱۶۱ امراد ، ۱۴۶ ایف، ۱۴۳ ایف ۱۹۲ مراد،۱۹۰ مراد اور بہاولپور شہر کے انصار نے شمولیت کی.مرکز سے نمائندگی مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر اور مکرم مولوی جمال الدین شمس صاحب نے کی.۲۲ ستمبر کو رات آٹھ بجے کھانے سے فارغ ہو کر پہلا اجلاس مکرم چوہدری نذیر احمد صاحب امیر ضلع کی صدارت اور افتتاحی خطاب سے شروع ہوا.مکرم مبشر احمد صاحب ناظم ضلع نے سیرت النبی پر تقریر کی.مکرم جمال الدین شمس صاحب نے جماعت احمد یہ غانا کے حالات سنائے.مکرم مولانا بشیر احمد قمر صاحب نے سیرت النبی پر خطاب کیا جس کے بعد مجلس سوال وجواب منعقد ہوئی.اگلے دن نماز تہجد و نماز فجر کے بعد درس قرآن کریم اور حدیث ہوا.ورزشی مقابلہ جات اور ناشتہ کے بعد علمی مقابلے( تلاوت، اذان اور تقریر ) ہوئے.دوسرے اجلاس میں مکرم جمال الدین شمس صاحب نے حالات حاضرہ اور ہماری ذمہ داریاں ، مکرم ناصر احمد چیمہ صاحب نے ” صداقت مسیح موعود اور مکرم مولانا بشیر احمد قمر صاحب نے ”سیرت النبی پر تقریر کی.بعد میں تنظیمی جائزہ لیا گیا.خطبہ جمعہ مکرم مولانا بشیر احمد قمر صاحب نے دیا.اختتامی اجلاس میں مکرم بشیر احمد قمر صاحب نے انعامات تقسیم کئے.امیر صاحب ضلع نے خطبات حضورا نور با قاعدگی سے سنے اور دعوت الی اللہ کی پُر زور تحریک کی.ساڑھے تین بجے دعا سے اجلاس ختم ہوا.اجتماع کوئٹہ شہر مورخه ۱۴ اکتوبر ۱۹۸۸ء کو بعد نماز جمعتہ المبارک اجتماع کی کارروائی شروع ہوئی.اس موقعہ پر مکرم کیپٹن شمیم احمد خالد صاحب نے بطور مرکزی نمائندہ شرکت کی.اجلاس اوّل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے مکرم قائم مقام امیر صاحب کی صدارت میں ہوا.تلاوت و نظم کے بعد عہد دہرایا گیا.اس کے بعد مرکزی نمائندہ نے اپنے افتتاحی خطاب میں عبادات، اطاعت، تربیت اولاد اور دعوت الی اللہ کی طرف احباب جماعت کو توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم عبد القیوم صاحب نے انصار اللہ کی ذمہ داریاں“ کے موضوع پر خطاب کیا.بعد نماز مغرب اجلاس دوم مرکزی نمائنده کی صدارت میں شروع ہوا.تلاوت و نظم کے بعد زعیم اعلیٰ کوئٹہ کا انتخاب ہوا.ازاں بعد مکرم آصف جاوید صاحب چیمہ مربی سلسلہ اور نشانات الہی اور ہمارے فرائض“ کے موضوع پر اور مکرم عبدالقیوم صاحب نے تعلق باللہ کے موضوع تقاریر کیں.اس کے بعد مجلس سوال و جواب کا اہتمام کیا گیا.سوالات کے جوابات مکرم کیپٹن شمیم خالد صاحب نے دیئے اور پھر اختتامی خطاب کیا.اجتماع میں حاضری چھیالیس رہی.

Page 870

۸۴۴ اجتماع مارٹن روڈ کراچی مورخه ۲۸ اکتوبر ۱۹۸۸ء کو مجلس مارٹن روڈ کراچی کا سالانہ اجتماع ہوا.جس میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے بطور مرکزی نمائندہ شرکت کی.انہوں نے اپنے اختتامی خطاب میں احمدیت کی تعلیمات پر مکمل عمل کرنے پر زور دیا اور آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ پر روشنی ڈالی.حاضری چھ سو رہی.اس کے بعد خطبہ جمعہ میں انہوں نے مباہلہ اور جماعت احمدیہ کے فرائض پر روشنی ڈالی.اجلاس دوم میں مکرم چوہدری صاحب موصوف نے اپنی نظم ” دعوت الی اللہ پڑھی جس سے احباب بہت متاثر ہوئے.اجتماع ضلع کوٹلی مورخه ۱ نومبر ۱۹۸۸ء کو آرام باڑی میں ضلع کوٹلی کا اجتماع مکرم ڈاکٹر محمد بشیر صاحب امیر ضلع کوٹلی کی صدارت میں ہوا.مکرم امیر صاحب ضلع نے احباب جماعت کی ذمہ داریاں بیان کیں.بعد میں تربیتی امور پر دو تقاریر ہوئیں.آخر میں مکرم خواجہ محمد اکرم صاحب نائب قائد عمومی نے سیرۃ النبی کے موضوع پر تقریر کی.حاضری ایک سو چھپن رہی.مجلس انصار اللہ ربوہ کی الوداعی تقریب ١٩٨٩ء مجلس انصاراللہ ربوہ کی طرف سے مورخہ ۵ فروری ۱۹۸۹ء کو ایک الوداعی تقریب مکرم چوہدری اللہ بخش صاحب صادق سابق زعیم اعلیٰ ربوہ کے اعزاز میں منعقد ہوئی.اس تقریب میں انصار اللہ ربوہ کی مجلس عاملہ کے ممبران ، جملہ مجالس کے زعماء کرام اور بلاک لیڈرز شامل ہوئے.مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس اور بعض قائدین کے علاوہ حضرت صاحبزادہ مرزا وسیم احمد صاحب نے بھی شرکت فرمائی.تلاوت وعہد دہرانے کے بعد مہمان خصوصی کی خدمت میں مجلس انصار اللہ ربوہ کی طرف سے منتظم عمومی ربوہ نے سپاسنامہ پیش کیا جس میں مجلس انصار اللہ ربوہ کومنظم، مضبوط اور فعال بنانے میں نیز مجلس ربوہ کے لئے ایک دو منزلہ شاندار عمارت کی تعمیر پر مکرم چوہدری اللہ بخش صادق صاحب کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا.آپ کی زیر قیادت مجلس مقامی ربوہ کو ۱۹۸۷ء میں حکم انعامی بھی حاصل کرنے کی توفیق ملی.مکرم چوہدری اللہ بخش صاحب صادق نے سپاسنامہ کے جواب میں مجلس انصار اللہ ربوہ کا شکر یہ ادا کیا اور بعض مفید تجاویز پیش کیں اور مجلس کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار فرمایا.مجلس مقامی ربوہ کی طرف سے مکرم چوہدری صاحب کی خدمت میں اس موقع پر قرآن کریم کا تحفہ پیش کیا گیا.آخر میں محترم صدر مجلس نے انصار خصوصاً صف دوم کے انصار کو سائیکل ریس.خدمت خلق اور

Page 871

۸۴۵ وقار عمل جیسے اہم کاموں کی طرف توجہ دلائی اور فرمایا کہ مجلس انصار اللہ ربوہ اپنی پرانی روایات کو قائم رکھتے ہوئے آگے بڑھنے کی کوشش کرے.دعا پر یہ تقریب ختم ہوئی.جو محترم صدر صاحب نے کرائی.آخر میں تمام حاضرین کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا.17 مجلس مقامی ربوہ کے مقابلہ جات ۱۰ فروری ۱۹۸۹ء بروز جمعہ مجلس ربوہ کے زیر اہتمام انصار اور خدام کے سائیکل ریس اور پیدل سفر کے مقابلہ جات ساہیوال روڈ پر واقع کہکشاں کا لونی کے وسیع احاطہ میں کرائے گئے جن کا افتتاح ساڑھے آٹھ بجے صبح مکرم چوہدری اللہ بخش صاحب صادق سابق زعیم اعلیٰ انصاراللہ ربوہ نے دعا کے ساتھ کیا.ان مقابلہ جات میں مجموعی طور پر قریباً ایک سو انصار اور خدام نے حصہ لیا جو حلقہ جات میں مقابلوں کے بعد منتخب ہو کر آئے تھے.اس موقع پر چار سو پچاس شائقین بھی موجود تھے.یہ مقابلے دو گھنٹے تک جاری رہے.اوّل ، دوم اور سوم آنے والوں میں نقدی کی صورت میں محترم مولانا محمد صدیق صاحب شاہد گورداسپوری زعیم اعلیٰ ربوہ نے انعامات تقسیم کئے.دعا کے بعد یہ تقریب ختم ہوئی.انعام حاصل کرنے والے انصار کے نام مندرجہ ذیل ہے.سائیکل ریس : انصار : مجید احمد صاحب دار الفضل خدام محمد افتخار احمد صاحب ناصر آباد سلیم احمد صاحب نصیر آباد سعید احمد صاحب دارالفضل وسیم احمد صاحب دار العلوم غربی محمد عمران خان صاحب دارالصدر غربی پیدل سفر انصار : رشید احمد صاحب اٹھوال نصیر آباد عزیز ملک اللہ بخش صاحب دارالصدر جنوبی رفیق احمد صاحب دار الفتوح :خدام نصیر احمد صاحب دار الفتوح اول سوم اول دوم سوم اول دوم سوم اول نجیب احمد صاحب نصیر آباد دوم عبدالستار صاحب نصیر آباد سوم " استقبالیہ تقریب نوشہرہ مورخه ۱۷ فروری ۱۹۸۹ء کو مجلس نوشہرہ نے مکرم ڈاکٹر شریف احمد صاحب کو کب اور ان کی اہلیہ کے

Page 872

۸۴۶ اعزاز میں استقبالیہ تقریب منعقد کی.مکرم ڈاکٹر صاحب نے اپنے آٹھ سالہ قیام غانا وسیرالیون کے دوران نصرت الہی اور قبولیت احمدیت کے نظاروں خصوصاً حضور کے دورہ کے بارہ میں ایمان افروز واقعات بیان کئے.بعدہ مہمانوں کی تواضع کی گئی.تقریب میں غیر از جماعت احباب نے بھی شرکت کی.﴿۱۸﴾ مجلس مقامی ربوہ کی تقریب شکرانہ مجلس مقامی ربوہ کو سال ۱۹۸۸ء میں حسن کارکردگی کی بناء پر علم انعامی کا مستحق قرار دیا گیا چنانچہ مجلس شوری سال مئی ۱۹۸۹ ء کے موقعہ پر محترم امیر صاحب مقامی نے مجلس ربوہ کو علم انعامی سے عطا فرمایا.خوشی کے اس موقع پر ۱۹ مئی ۱۹۸۹ء بروز جمعہ اظہار تشکر کے لئے مجلس مقامی نے اپنے دفتر میں ایک خصوصی تقریب شکرانہ منعقد کی جس میں مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس مہمان خصوصی تھے.جمله قائدین مجلس مرکز یہ منتظمین مجلس مقامی زعماء اور بلاک لیڈران ربوہ نے شرکت کی.تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا جو مکرم سمیع اللہ صاحب زاہد نے کی.محترم صدر صاحب نے عہد دہر وایا.اس کے بعد مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گورداسپوری زعیم اعلیٰ انصار اللہ ربوہ نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ مجلس مقامی نے دوسری بار علم انعامی حاصل کرنے کی سعادت پائی ہے.آپ نے قائدین مرکزیہ کی راہنمائی اور جملہ زعماء کرام ربوہ کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور اصلاح وارشاد کے سلسلہ میں مجلس کا آئندہ پروگرام پیش کیا.آپ نے مجلس ربوہ کے سابق زعماء اعلیٰ خصوصاً چوہدری اللہ بخش صاحب صادق کی مساعی کو خراج تحسین پیش کیا.محترم صدر صاحب مرکز یہ نے اپنے خطاب میں مجلس مقامی کے جملہ عہد یداران کو علم انعامی کے حصول پر مبارک باد دی اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ یہ اعزاز برقرار رکھنے کی توفیق عطا فرمائے.بعد ازاں آپ نے مجلس مقامی کو قیمتی ہدایات سے نوازا اور فرمایا.تربیت اور اصلاح و ارشاد کے کام کو آگے بڑھانے کے لئے با ہمی مشورہ سے موثر حکمت عملی وضع کریں اور انصار کو وعظ ونصیحت اور تحریک کر کے موجود وسائل سے بھر پور فائدہ اٹھا ئیں.آپ نے فرمایا کہ حضرت بانی سلسلہ کی بعثت کی ایک غرض یہ بھی تھی کہ لوگوں میں خدا تعالیٰ کی ہستی پر یقین اور معرفت پیدا کریں.یہ کام خدا تعالیٰ کی طرف سے ملنے والے تازہ بتازہ نشانات کے ذریعہ حاصل ہوسکتا ہے.چنانچہ ایسے نشانات کو اکٹھا کر کے سب گھروں میں پہنچانا چاہیے تا کہ نئی نسل کا ایمان ، یقین اور معرفت ترقی کرے.آپ نے فرمایا کہ اس غرض کے لئے حضرت بانی سلسلہ کی کتب کا مطالعہ بہت ضروری ہے.تقریب کے اختتام پر آپ نے دُعا کروائی.اس موقع پر مجلس مقامی کی طرف سے حاضرین کی مشروبات سے تواضع کی گئی.سالانہ اجتماع واہ کینٹ ۲۳ جون ۱۹۸۹ء کو واہ کینٹ میں سالانہ اجتماع نماز عشاء سے رات 11 بجے تک جاری رہا.انصار

Page 873

۸۴۷ نے رات بیت الذکر میں قیام کیا.اگلی صبح نماز تہجد و فجر سے پروگرام شروع ہوا جو کہ شام چار بجے تک جاری رہا جس میں ملفوظات اور احادیث کے دروس کے علاوہ مختلف موضوعات پر تقاریر ہوئیں.کھیلوں کے مقابلے بھی ہوئے جس میں انصار، خدام اور اطفال نے حصہ لیا.انعامات کی تقسیم کے بعد یہ تقریب ختم ہوئی.حاضری ایک سوا نیس تھی.اجتماع ضلع خانیوال مورخہ یکم ستمبر ۱۹۸۹ء کو نماز تہجد سے اجتماع کا آغاز ہوا.تلاوت، عہد اور نظم کے بعد مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب نے اختلافی مسائل“ اور ”دعوت الی اللہ کے حوالے بیان فرما کر تقریر کی.مکرم محمد اسلم شادمنگل صاحب نے نماز با جماعت اور تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.بعد ازاں حضور انور کا اختتامی خطاب جلسہ سالانہ انگلستان وڈیو کیسٹ کے ذریعہ سنایا اور دکھایا گیا.نماز جمعہ کے بعد زعماء کی میٹنگ منعقد ہوئی.جس میں عاملہ کے بائیس میں سے بارہ عہد یدار حاضر تھے.تربیتی اجتماع ضلع لیہ مورخہ ۶ ستمبر ۱۹۸۹ء کو بعد نماز عصر خدام و انصار کا مشتر کہ دو روزہ اجتماع منعقد ہوا.تلاوت ونظم کے بعد مکرم بشیر احمد قیصرانی صاحب ناظم ضلع نے انصار اللہ کا جائزہ پیش کیا.بعد ازاں مکرم مولوی دین محمد شاہد صاحب نے غیر ممالک میں احمدیت کی ترقی و مقبولیت کے بارے میں واقعات بیان کئے.نماز مغرب وعشاء کے بعد کیسٹ پروگرام ہوا.ے ستمبر کو نماز تہجد و فجر کی ادائیگی کے بعد تقریری مقابلہ ہوا.بعد میں مجلس.سوال و جواب ہوئی.دعا کے ساتھ یہ اجتماع اختتام پذیر ہوا.حاضری دوسو چالیس رہی.اجتماع انصار اللہ ضلع کوئٹہ اجتماع ضلع کوئٹہ ۸ ستمبر ۱۹۸۹ء کو منعقد ہوا.مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے خطبہ جمعہ میں دعوت الی اللہ پر روشنی ڈالی.بعد کے اجلاس میں تربیت اور تحریک جدید کے بارے میں مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے تقریر کی حاضری ایک سوستر تھی.اجتماع ضلع لاہور ضلع لاہور کا اجتماع مورخہ ۱۰.۱ ستمبر ۱۹۸۹ء کو منعقد ہوا.اجتماع کا آغاز جلسہ سالانہ ۱۹۸۹ء کے دوسرے روز کی حضرت خلیفہ امسیح الرابع کی تقریر کی ویڈیو فلم دکھا کر ہوا.ا استمبر کو نماز تہجد و فجر کے بعد پہلا اجلاس منعقد ہوا.جس میں سید نا حضرت مسیح موعود کی پیشگوئیاں اور سیدنا حضرت مسیح موعود کے چیلنج اور مخالفین کا رد عمل کے موضوع پر تقاریر ہوئیں.طعام کے بعد اختتامی اجلاس مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب کی صدارت میں منعقد ہوا.تلاوت اور نظم کے بعد مکرم مولانا مبشر احمد صاحب کاہلوں اور مکرم مولوی دین محمد شاہد

Page 874

۸۴۸ صاحب نے تقاریر کیں.دعا کے ساتھ اجتماع اختتام کو پہنچا.حاضری آٹھ سوتھی.اجتماع ضلع بدین مورخه ۲۱ ستمبر ۱۹۸۹ء کو انصار اللہ ضلع بدین کا اجتماع بعد نماز ظہر شروع ہوا.اس میں انصار کے علمی و ورزشی مقابلہ جات کے علاوہ اطفال کے علمی مقابلہ جات کا بھی پروگرام بنایا گیا.اعزاز پانے والے انصارا ور اطفال میں انعامات تقسیم کئے گئے.مورخہ ۲۲ ستمبر کو یہ اجتماع دعا کے ساتھ اختتام کو پہنچا.مجلس مقامی ربوہ کا سالانه یک روزه تربیتی پروگرام مجلس مقامی ربوہ کو مورخہ ۳۰ ستمبر ۱۹۸۹ء بروز ہفتہ سالانہ تربیتی یک روزہ پروگرام منعقد کرنے کی توفیق ملی.مجلس ربوہ کے تقریباً ایک ہزار انصار نے اس میں شرکت کی اور اڑتیں حلقوں کی نمائندگی ہوئی.پروگرام اگر چہ مختصر تھا تا ہم انصار نے نہایت ذوق و شوق سے اس میں حصہ لیا.یہ پروگرام بڑا کا میاب اور دلچسپ رہا.تربیتی پروگرام کا آغاز نماز تہجد سے ہوا جور بوہ کے اڑ میں حلقوں میں باجماعت ادا کی گئی.مرکزی طور پر بیت اقصٰی میں نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی.نماز فجر کے بعد ا بتلاؤں کی حکمت اور اس میں مومن کا کردار“ کے موضوع پر ملفوظات کا درس ہوا.۳۰ ستمبر کو بہشتی مقبرہ میں دعا کے لئے خصوصی پروگرام دیا گیا تھا چنانچہ جملہ حلقوں سے انصار دعا کی غرض سے بہشتی مقبرہ تشریف لے گئے.پہلا اجلاس: بیت اقصٰی میں تربیتی پروگرام منعقد ہونا تھا چنانچہ انصار جوق در جوق بیت اقصٰی کی طرف رواں دواں تھے.دوستوں کا شوق قابل دید تھا.بعض کی پیرانہ سالی اور ضعف بھی اس راہ میں روک نہ بنا اور وہ تکلیف اُٹھا کر بھی پہنچ رہے تھے.انصار آٹھ بجے سے قبل ہی بلاک وائز اپنے حلقوں میں بیٹھتے گئے.سٹیج بیت اقصیٰ کے وسط میں بنایا گیا تھا جبکہ خوبصورت بینروں سے تزئین بھی کی گئی تھی.اجلاس مکرم نسیم سیفی صاحب وکیل التعلیم و ایڈیٹر روز نامہ الفضل کی صدارت میں شروع ہوا.تلاوت قرآن کریم ، مکرم قاضی محمد عاشق صاحب انچارج مدرسته الحفظ جامعہ احمدیہ نے کی جبکہ مکرم محمد رفیع صاحب ناصر نے حضرت مسیح موعود کا منظوم کلام پیش کیا.بعد میں جملہ انصار نے زعیم اعلیٰ ربوہ کی قیادت میں کھڑے ہو کر اپنا عہد دُہرایا.پہلے اجلاس میں مندرجہ ذیل نقار یہ ہو ئیں.درس قرآن مجید (تعلق بالله ) مکرم صوفی بشارت الرحمن صاحب استاذ الجامعه درس حدیث ( زہد و تقوی ) مکرم جمیل الرحمن صاحب رفیق سابق مربی انچارج کینیا تقریر ( ہمارا زادراه تقوی) مکرم صوفی محمد الحق صاحب آخر میں مکرم نیم سیفی صاحب نے صدارتی خطاب میں انصار کے عہد کی طرف حاضرین کی توجہ

Page 875

۸۴۹ مبذول کرائی خصوصاً نظام خلافت کی حفاظت اور مضبوطی اور استحکام کی طرف توجہ دلائی.آپ نے فرمایا کہ آج یہ بتا نا کہ کس کام کی اہمیت ہے ، یہ امام وقت کا کام ہے اور ہمارا فرض ہے کہ اس پر عمل کریں اور اس کو سب سے زیادہ اہمیت دیں.پہلا اجلاس نو بج کر پچاس منٹ پر دعا پر اختتام پذیر ہوا.دوسرے اجلاس : دوسرے اجلاس کی کارروائی زیر صدارت مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مجلس مرکزیہ منعقد ہوئی.آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم مولوی نصیر احمد صاحب شاد استاذ الجامعہ نے کی.بعدہ مکرم محمد رفیق اکبر صاحب نے منظوم کلام خوش الحانی سے سنایا.اس اجلاس میں مندرجہ ذیل تقاریر ہوئیں.دعبادت اور ذکر الہی کی اہمیت مکرم مولا نا نصر اللہ خان ناصر صاحب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم.داعی الی اللہ کی حیثیت سے مکرم مولا نا غلام باری صاحب سیف ربوہ کے انصار کی خصوصی ذمہ داریاں مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب زعیم اعلیٰ آخر میں صدر مجلس نے ” دور حاضر کے تقاضے“ کے موضوع پر خطاب فرمایا اور دعا کے ساتھ بارہ بجکر تمھیں منٹ پر اجلاس ختم ہوا.بعدہ تیاری نماز کا وقفہ دیا گیا اور ریفریشمنٹ کے طور پر تمام انصار کو مختصر کھانا اور چائے پیش کی جس کا انتظام مکرم چوہدری عبد العزیز صاحب اور مکرم چوہدری منیر احمد صاحب عارف نے احسن طریق پر کیا.تیسرا اجلاس: وقفہ کے بعد اختتامی اجلاس کا انعقاد ہوا.اس اجلاس کی کارروائی مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر مجلس کی صدارت میں ہوئی.کارروائی کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جو مکرم مولوی بشیر احمد صاحب قمر نے کی.بعد ۂ مکرم پر و فیسر محمد اسلم صاحب صابر نے حضرت مسیح موعود کا منظوم کلام خوش الحانی سے سنایا اور منتظم عمومی نے اجتماع کے بارے میں ایک مختصر رپورٹ پیش کی.جس کے بعد صدرا جلاس نے تقریری اور علمی مقابلوں کے انعامات تقسیم فرمائے.تقسیم انعامات کے بعد مکرم چوہدری صاحب موصوف نے انصار کو بیش قیمت نصائح سے نوازا نیز اس سالانہ تربیتی پروگرام کے کامیاب انعقاد پر مسرت اور خوشنودی کا اظہار فرمایا اور انتظامیہ کو مبارکباد دی.آخر میں عہد اور دعا کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا.سالانہ اجتماع ضلع اسلام آباد مورخه ۱۲ ۱۴۰ اکتوبر ۱۹۸۹ء کو مجلس انصار اللہ اسلام آباد کا سالانہ اجتماع ہوا.اجتماع کا آغاز ۱۲ اکتوبر کو بعد نماز مغرب وعشاء ہوا.پہلا اجلاس مکرم پر و فیسر عبدالرشید صاحب غنی قائد مال کی صدارت میں ہوا.تلاوت ونظم کے بعد آپ نے حضرت مسیح موعود کا عشق الہی“ کے موضوع پر خطاب کیا.اس کے بعد مکرم محمود احمد صاحب بھکر ناظم ضلع نے خوش الحانی سے نظم پڑھی اور مکرم سید محمود احمد شاہ صاحب اور مکرم میجر محمد عاصم صاحب نے بالترتیب انصار اللہ کی ذمہ واری اور تربیت اولاد پر خطاب کیا.کھانے کے بعد سلائیڈز پروگرام

Page 876

۸۵۰ ہوا جس میں لنڈن جلسہ کی سلائیڈ ز دکھائی گئیں.یہ اجلاس رات دس بجے ختم ہوا.حاضری ایک صد کے قریب تھی.مورخه ۱۳ اکتوبر کونماز تہجد با جماعت میں پینتالیس انصار نے شرکت کی.نماز فجر کے بعد قرآن کریم، حدیث اور ملفوظات حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا درس دیا گیا.اجلاس دوم صبح ساڑھے نو بجے مکرم پر و فیسر عبدالرشید صاحب غنی کی صدارت میں ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مکرم مولا نا عبد السلام طاہر صاحب نے آنحضرت بطور داعی الی اللہ“ پر تقریر کی.جمعہ سے قبل سوال و جواب کی مجلس میں مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد نے جوابات دیئے.کل حاضری ایک سو پچاس رہی.نماز جمعہ بھی آپ نے پڑھائی اور خطبہ میں جماعت کی صد سالہ ترقیات پر نظر ڈالی خصوصاً گزشتہ ایک سال میں.حاضری چار صد تھی.نماز جمعہ و عصر کے بعد اختتامی اجلاس مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد کی زیر صدارت شروع ہوا.مکرم وسیم احمد صاحب شمس مربی سلسلہ، مکرم ڈاکٹر مسعود الحسن صاحب نوری اور مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد نے بالترتیب پردہ کی ضرورت اور اہمیت امراض قلب اور احتیاطی تدابیر “ اور ” جماعت احمدیہ کی ذمہ داریوں پر تقاریر کیں.بعد ازاں نمایاں کام کرنے والے انصار میں انعامات تقسیم کئے گئے.جلسه سیرت النبی مورخہ ۱۴ اکتوبر دو پہر ساڑھے گیارہ بجے مکرم شیخ عبدالوہاب صاحب امیر ضلع کی صدارت میں شروع ہوا.مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد اور مکرم وسیم احمد صاحب شمس مربی سلسلہ نے خطاب کیا.حاضری ایک سو پچاس تھی.مکرم حمید اختر صاحب نے ایک دعوت کا اہتمام کیا جس میں چھیالیس غیر از جماعت احباب ومستورات نے شرکت کی.مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد نے معزز حاضرین کو تحریک آزادی سے قیام پاکستان میں جماعت احمدیہ کا کردار کے موضوع پر خطاب کیا اور حاضرین کے سوالوں کے جوابات دیے.اس تقریب میں روزنامہ ”حیدر“ کے نمائندہ نے بھی شرکت کی.سالانہ اجتماع ضلع حیدر آباد مورخہ ۱۳ اکتوبر ۱۹۸۹ ء کی صبح ساڑھے نو بجے بمقام بشیر آباد شروع ہوا.مکرم مولانا محمد اشرف صاحب ناصر بطور مرکزی نمائندہ شامل ہوئے.تلاوت نظم اور عہد کے بعد آپ نے انصار کو ان کی ذمہ واریوں کی طرف توجہ دلائی.مکرم عبدالرشید صاحب تبسم مربی سلسلہ نے صد سالہ جشن تشکر اور مکرم محمد صدیق صاحب نے تربیت اولا د اور انصار اللہ کی ذمہ داریوں پر خطاب کیا.بعدہ تلاوت، نظم اور تقریر کے مقابلہ جات ہوئے..بعدہ زعماء مضلع کے اجلاس میں مجالس کی مساعی کا جائزہ لیا گیا اور وصولی چندہ جات اور ر پورٹس میں با قاعدگی پیدا کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.ضلع کی دس میں سے آٹھ مجالس کے زعماء شریک اجلاس ہوئے.

Page 877

۸۵۱ نماز جمعہ کے بعد اجلاس عام منعقد ہوا.مکرم محمد عثمان صاحب مربی سلسلہ نے سیرت النبی اور مکرم منصور احمد صاحب غازی نے داعی الی اللہ کے موضوع پر خطاب فرمایا.اجلاس کے دوران مجلس سوال و جواب بھی ہوئی.آخر میں مبشر احمد صاحب گوندل ناظم ضلع کے اختتامی خطاب سے قبل مرکزی نمائندہ نے علمی مقابلہ جات کے انعامات تقسیم کئے.مجموعی حاضری دوسوستاسٹھ تھی.سالانہ اجتماع ضلع فیصل آباد ۱۷ اکتوبر ۱۹۸۹ء کو خطبہ جمعہ میں محترم مولانا دوست محمد صاحب شاہد نے جماعت کی بڑھتی ہوئی ترقی کے نتیجہ میں احباب جماعت کی بڑھتی ہوئی ذمہ واریوں کی طرف توجہ دلائی.جمعہ کے بعد اجلاس دوم میں حضرت شیخ محمد احمد صاحب مظہر امیر ضلع نے اپنے مخصوص انداز میں حاضرین کو نصائح فرمائیں.بعد ۂ مولانا دوست محمد صاحب شاہد نے ” جماعت احمدیہ کا شاندار مستقبل کے موضوع پر عالمانہ خطاب فرمایا.مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے نماز با جماعت، دعوت الی اللہ اور تحریک جدید کے بارے میں حاضرین کو توجہ دلائی.اس اجلاس میں ہیں مجالس کے انداز اچا رسوا فراد شریک ہوئے.سالانہ تربیتی اجتماع ضلع راولپنڈی مورخه ۲ و ۳ نومبر ۱۹۸۹ء کو انصار اللہ ضلع راولپنڈی کا اجتماع ہوا.جس کے انتظامات کے لئے کمیٹیاں مثلاً کمیٹی استقبال، کمیٹی مال ، کمیٹی انعامات ، کمیٹی رہائش ،کمیٹی طعام اور کمیٹی سلج بنائی گئیں.اجتماع کا افتتاح بعد از نماز مغرب وعشاء ہوا.افتتاحی اجلاس کی صدارت مکرم مجیب الرحمان صاحب ایڈووکیٹ امیر ضلع نے کی.تلاوت کلام پاک نظم اور عہد کے بعد مکرم امیر صاحب نے حضور انور کا پیغام پڑھ کر سنایا اور اس کے بعد آپ نے لفظ ” انصار اللہ " پر خطاب فرمایا.ازاں بعد مکرم عبد السلام صاحب طاہر مربی سلسلہ نے "لقاء الہی کے موضوع پر تقریر فرمائی.پھر مکرم نائب امیر صاحب کے زیر انتظام جلسہ سالانہ برطانیہ ۱۹۸۹ء کے وڈیو دکھلائے گئے.کھانے کے وقفہ کے بعد دوسرا اجلاس مکرم نائب امیر صاحب کی زیر صدارت شروع ہوا.مکرم شیخ محمد یونس صاحب مربی ضلع راولپنڈی نے ”دعوت الی اللہ" کے موضوع پر اور مکرم ملک محمد شریف صاحب سیکرٹری اصلاح وارشاد راولپنڈی نے خلافت کی اہمیت اور برکات پر تقریر فرمائی.پھر دینی معلومات اور ذہانت کا پرچہ ہوا.تقریباً گیارہ بجے رات زعماء وزعماء اعلیٰ مجالس ضلع راولپنڈی کا اجلاس مکرم ناظم صاحب ضلع کی زیر صدارت ہوا.اس میں تمام شعبہ جات کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.رات بارہ بجے یہ اجلاس ختم ہوا.دوسرے دن کا آغا ز نماز تہجد سے ہوا جو کہ مکرم مربی صاحب ضلع نے پڑھائی.ازاں بعد نماز فجر ادا کی گئی اور ” دعوت الی اللہ “ پر درس دیا گیا.اس کے بعد مکرم مولانا محمد یونس صاحب طاہر نے عبادات کے

Page 878

۸۵۲ موضوع پر حدیث کا اور مکرم ناظم صاحب ضلع نے ملفوظات سے دعا کے موضوع پر درس دیا.بعد ازاں ورزشی مقابلہ جات شروع ہوئے جن میں کلائی پکڑنا ، سائیکل ریس ، میوزیکل چیئر ، گولہ پھینکنا ، دوڑ اور رسہ کشی شامل تھے.اس کے بعد ناشتہ کیا گیا.تیسرا اجلاس مکرم امیر صاحب ضلع کی زیر صدارت تلاوت قرآن پاک سے شروع ہوا.اسی دوران تقریری مقابلہ بھی کروایا گیا.جس میں سات مقررین نے حصہ لیا نیز مضمون نویسی کا مقابلہ ہوا جس میں پانچ انصار نے حصہ لیا.سوا ایک بجے جمعہ مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب ناظر اصلاح وارشاد مرکزیہ نے پڑھایا.اختتامی اجلاس اڑھائی بجے مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب کی زیر صدارت شروع ہوا.تلاوت و نظم کے بعد انعامات تقسیم کئے گئے.مکرم امیر صاحب ضلع نے ایک بار پھر حضور انور کا پیغام پڑھ کر سنایا.مکرم مولا نا سلطان محمود انور صاحب نے اپنے خطاب میں انصار اللہ کو دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.حاضری افتتاحی اجلاس : انداز ادو سو پچپیں.تہجد : زائد از سوافراد.اختتامی اجلاس: چارسو.سالانہ اجتماع مجلس شاہدرہ لاہور یہ اجتماع مورخه ۱۰ نومبر ۱۹۸۹ء بروز جمعتہ المبارک بیت الحمد ر چنا ٹاؤن میں صبح زیر صدارت مکرم کرنل دلدار احمد صاحب ناظم ضلع شروع ہوا.دوسرا اجلاس بعد از نماز جمعہ ہوا.مرکزی نمائندگان مکرم مولا نا سید احمد علی صاحب اور مکرم مولا نا محمد اعظم اکسیر صاحب اور مقامی طور پر مکرم مولانا بشیر الدین صاحب مربی سلسلہ شالا مارٹاؤن اور مکرم چوہدری مرید احمد صاحب بھٹی سیکرٹری اصلاح وارشاد نے تقاریر کیں.ایک مجلس سوال و جواب کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے سوالات کے جوابات دیئے.حاضری اس طرح رہی.انصار پچپن ، خدام سینتالیس ، اطفال ساٹھ ، لجنات تھیں ، ناصرات اٹھا ئیں.میزان دو سو ہیں.سالانہ اجتماع ضلع لاہور ۲۴ نومبر ۱۹۸۹ء بروز جمعتہ المبارک کو اجتماع کی کارروائی کا آغاز صبح ساڑھے دس بجے تلاوت کلام پاک سے ہوا.بعد ازاں حضرت مسیح موعود کا شیریں کلام ترنم سے پڑھا گیا.پھر سیرت آنحضور پر دو تقاریر ہوئیں.اس اجتماع میں مرکز کی نمائندگی مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب اور مکرم مولا نا محمد اسماعیل منیر صاحب نے کی.نماز جمعہ اور کھانے کے وقفہ کے بعد دوسرا اجلاس ہوا.آخر میں مجلس سوال و جواب منعقد کی گئی جس میں مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے مہمانوں کے سوالوں کے جوابات دیئے.حاضری : مردستر ، مستورات بتیس مہمان مرد پچاس ، مستورات تمہیں.

Page 879

۸۵۳ اجتماع ماڈل ٹاؤن لاہور ۲۵ دسمبر ۱۹۸۹ء کو اجتماع بعد نماز ظہر و عصر شروع ہوا.مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف، مکرم مولا نا سلطان محمود انور صاحب اور مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے مختلف موضوعات پر تقاریر کیں.اجتماع ضلع سیالکوٹ ۲۹ دسمبر ۱۹۸۹ء کو دانہ زید کا ضلع سیالکوٹ میں اجتماع سے مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے صد سالہ جشن تشکر ، مکرم پر و فیسر عبدالرشید غنی صاحب نے تربیت اولا د اور مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے اطاعت اور دعوت الی اللہ کے بارے میں تقاریر کیں.آخر میں امیر صاحب ضلع سیالکوٹ نے خطاب کیا.حاضری تقریباً ایک ہزار تھی.١٩٩٠ء اجتماع شیخو پوره ۱۶ مارچ ۱۹۹۰ء کو اجتماع صبح ساڑھے دس بجے مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس کی صدارت میں افتتاحی اجلاس شروع ہوا.افتتاحی تقریر میں مکرم چوہدری انور حسین صاحب امیر ضلع نے باہمی رابطہ، اخوت اور دعوت الی اللہ کی طرف سے توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم منور احمد جاوید صاحب نے دعوت اللہ اور تحریک جدید کے ثمرات اور نشانات پر مشتمل واقعات بیان کیے.مکرم مغفور احمد قمر صاحب مربی سلسلہ نے سیرت النبی کے موضوع پر خطبہ دیا.نماز جمعہ کے بعد اختتامی اجلاس ہوا.تلاوت نظم کے بعد صدر محترم نے خطاب کیا.کل حاضری چھ سو بہتر تھی.تربیتی اجلاس دارالذکر فیصل آباد مورخہ ۲۵ جون ۱۹۹۰ء کو بعد نماز مغرب بیت الفضل میں مکرم صدر صاحب مجلس کی زیر صدارت تربیتی اجلاس منعقد ہوا جس میں تلاوت، نظم اور عہد کے بعد قائد صاحب عمومی نے نماز با جماعت ، عبادات اور پانچ بنیادی اخلاق کی طرف توجہ دلائی.بعد میں مکرم صدر صاحب نے روحانیت اور دعا کے بارے میں قیمتی نصائح سے نوازا.حاضری اس طرح رہی انصار اتی، خدام ایک سو تینتیس ، اطفال بیاسی رہی.ضلعی اجتماع کوٹلی آزاد کشمیر اگست ۱۹۹۰ء کو ضلعی اجتماع آرام باڑی ضلع کوٹلی میں منعقد ہوا.تلاوت وعہد کے بعد دس بجے مکرم امیر صاحب نے اجتماع کا افتتاح کیا.درس قرآن کریم ، درس حدیث ، ملفوظات حضرت مسیح موعود اور سیرت النبی کے موضوع پر تقاریر ہوئیں.ساڑھے گیارہ بجے زعماء کا اجلاس ہوا.مکرم رفیق احمد صاحب جاوید

Page 880

۸۵۴ نے خطبہ جمعہ میں آپس کے اختلافات کو دور کرنے اور باہمی محبت کی طرف توجہ دلائی.اختتامی اجلاس مکرم شیخ مبارک احمد صاحب کی صدارت میں ہوا.سیرت حضرت مسیح موعود میں سے اطاعت والدین، بچوں اور عورتوں سے حسن سلوک ، دعوت الی اللہ اور محبت الہی کے چند واقعات بیان کر کے اپنے اندر تبدیلی پیدا کرنے کی طرف توجہ دلائی.مکرم رفیق احمد صاحب جاوید نے دعوت الی اللہ اور اپنی ذمہ داریوں کو سمجھ کر ادا کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری.انصار پچاس ، خدام اٹھاون ، اطفال بیاسی تھی.اجتماع ضلع چکوال ۳۱ اگست ۱۹۹۰ء کو ضلع چکوال کا اجتماع بمقام دوالمیال میں منعقد ہوا.اجتماع کا پہلا اجلاس مکرم میجر ملک حبیب اللہ امیر جماعت کی صدارت میں ہوا.مکرم مولا نا محمد سعید مربی سلسلہ نے پانچ بنیادی اخلاق میں سے وسعت حوصلہ پر تقریر کی.بعدۂ مولانا محمد شریف صاحب اشرف نے سچ کے خلق پر تقریر فرمائی.اسکے بعد ضلعی زعمائے کرام اور ضلعی مجلس عاملہ کی میٹنگ زیر صدارت مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس ہوئی.صدر محترم نے مختلف شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات وارشادات فرمائے.وقف نو کے بارہ میں جائزہ لیا اور اس سلسلہ میں ضروری ہدایات دیں.صدر محترم نے خطبہ جمعہ میں احباب کو صحابہ کی مثال دے کر اپنی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.اختتامی اجلاس میں تلاوت و نظم کے بعد صدر محترم نے جماعت کو دعوت الی اللہ، خلیفہ وقت اور عہدیداران کی اطاعت کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مجلس سوال و جواب ہوئی.مکرم مولانا محمد اعظم اکسیر صاحب نے جوابات دیئے.حاضری دوسو تینتالیس تھی.ضلعی اجتماع کراچی ۶ ستمبر ۱۹۹۰ء کو مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس نے ضلعی اجتماع کے افتتاحی خطاب میں اجتماعات کے مقاصد پر اپنے خیالات کا اظہار فرمایا.مکرم مولانا دین محمد صاحب شاہد نے كَتَبَ اللهُ لَاغْلِبَنَ آنَا وَ رُسُلِی کے موضوع پر تقریر کی.سالانہ اجتماع لاہور مورخه ۶ ستمبر ۱۹۹۰ء بروز جمعرات صبح ساڑھے تین بجے نماز تہجد کے ساتھ مجلس ضلع لاہور کے سالانہ اجتماع کا آغاز ہوا.نماز فجر کے بعد درس ہوا.ناشتہ کے بعد ساڑھے نو بجے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے کیا گیا.عہد و نظم کے بعد محترم چوہدری حمید نصر اللہ خان صاحب امیر ضہ بر ضلع لاہور نے اجتماع کا افتتاح فرمایا جس میں دوباتوں کی تلقین فرمائی: (۱) آئندہ جب بھی خدام کا اجتماع ہو، انصار اس میں ضرور شامل ہوں.(۲) خلیج کی صورتحال اور پاکستان کے حالات کے پیش نظر احباب کثرت سے استغفار و درود شریف کا ورد کریں.

Page 881

۸۵۵ مکرم مولانا بشیر الدین صاحب اور مکرم مولانا رحمت اللہ صاحب انچارج مربی لا ہور نے بھی اپنے خطاب سے نوازا.مکرم محمد سعید احمد صاحب نے جلسہ سالانہ لندن کا آنکھوں دیکھا حال اور حضور انور کی روزمرہ مصروفیات کا ایمان افروز طریق پر ذکر کیا.اس کے بعد طعام اور نماز ظہر وعصر ادا کی گئیں.آخری اجلاس محترم مولانا سلطان محمود صاحب انور ناظر اصلاح وارشاد کی صدارت میں ہوا.تلاوت قرآن پاک کے بعد مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد مرکزیہ نے امریکہ اور یورپ میں دین حق کی اشاعت پر خطاب کیا.مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد نے مغرب میں ہونے والی تبدیلیوں کا تاریخی پس منظر بیان فرمایا.آپ کے بعد مکرم کرنل دلدار احمد صاحب ناظم ضلع نے سالانہ رپورٹ پیش کی.صدر مجلس نے انعامات کی تقسیم کے بعد حاضرین اجلاس سے برکات اطاعت خطاب فرمایا اور احباب کو نصیحت فرمائی کہ اطاعت کے اعلیٰ ترین معیار کو قائم کرنا ہماری کامیابی کی ضمانت اور رضائے باری تعالیٰ ہے.دعا کے ساتھ پانچ بجے شام اجتماع اختتام پذیر ہوا.حاضری پانچ سوتھی.﴿۲۱﴾ ضلعی اجتماع کوئٹہ ۲۸ ستمبر ۱۹۹۰ء کو ضلعی اجتماع کوئٹہ میں منعقد ہوا.افتتاحی اجلاس میں تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد محترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس نے اپنی تقریر میں احباب جماعت کو اپنی عملی حالت بہتر بنانے کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم ملک اعجاز احمد صاحب نے احمدیت کے مستقبل کے موضوع پر خطاب کیا.آخر میں مکرم بدر الزمان صاحب نائب ناظم ضلع نے خلفائے احمدیت کے اقتباسات پڑھ کر سنائے.صدر محترم نے خطبہ جمعہ میں تحریک جدید اور ذکر الہی ، پنجوقتہ نماز اور تہجد کی طرف توجہ دلائی.قرآن مجید، احادیث اور ملفوظات حضرت مسیح موعود پیش کر کے قیام صلوۃ کی اہمیت کو اُجاگر کیا.نماز جمعہ کے بعد تقریری مقابلہ ہوا.اس کے بعد صدر محترم نے خطاب فرمایا.جس میں دعوت الی اللہ تربیت اولا د اور بعض تنظیمی امور پر روشنی ڈالی.کل حاضری ایک سوساٹھ تھی.انصار پینسٹھ ، خدام پچپیس، اطفال پچیس، لجنہ پینتالیس.اجلاس عام گگومنڈی ضلع وہاڑی مورخہ ۴ اکتوبر ۱۹۹۰ء کو اجلاس عام ساڑھے دس بجے شروع ہوا.مقامی مربیان کے علاوہ مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے سیرت النبی پر تقریر کی.مکرم مولانا مبشر احمد صاحب کا اہلوں نے حضرت مسیح موعود کی آمد کی غرض اور کا رہائے نمایاں کا ذکر کیا.خطبہ جمعہ میں مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور نے مساجد کی اہمیت وضرورت بیان کی.مجموعی حاضری تین سو پچہتر تھی.سالانہ اجتماع ضلع میر پور آزاد کشمیر مورخه ۴ اکتوبر ۱۹۹۰ء کو نماز مغرب وعشاء کے بعد میرا بھڑ کا میں ضلعی اجتماع کا آغاز ہوا.تلاوت ونظم

Page 882

۸۵۶ کے بعد مکرم رفیق احمد صاحب جاوید اور مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت بیان کی.تقاریر کے بعد سوال و جواب کی مجلس میں جوابات مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے جوابات دیئے.مورخه ۱۵اکتوبر کو مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نے نماز تہجد پڑھائی اور نماز فجر کے بعد درس قرآن کریم دیا ، مکرم رفیق احمد صاحب جاوید نے حدیث کا اور مکرم شریف احمد صاحب اشرف مربی سلسلہ نے ملفوظات کا درس دیا.حاضری خوشکن تھی.درس کے بعد دور سومیٹر، گولہ پھینکنا، لمبی چھلانگ اور رسہ کشی کے مقابلہ جات ہوئے.ناشتہ کے بعد بیت الحمد میں علمی مقابلہ جات منعقد ہوئے جس میں تلاوت ، تقریر، نظم خوانی، ترجمہ قرآن کریم اور دینی معلومات شامل تھے.اس پروگرام کو مکرم رفیق احمد صاحب جاوید اور مکرم شریف احمد صاحب اشرف مربی سلسلہ نے مکمل کیا.اس دوران مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نے ایک غیر از جماعت کو دعوت الی اللہ کی.بعد نماز جمعه اختتامی اجلاس میں انعامات تقسیم ہوئے.مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے اختتامی تقریر کی.ازاں بعد مکرم رفیق احمد صاحب جاوید نے زعماء کے ساتھ میٹنگ کی جس میں شعبہ جات کے کام ، لائحہ عمل رپورٹس کی ترسیل اور چندہ جات کی ادائیگی کے علاوہ دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.پانچ مجالس کے پچپن میں سے چوالیس انصار حاضر تھے.سالانہ اجتماع ضلع اسلام آباد ۴ اکتو بر ۱۹۹۰ء کو بیت الذکر اسلام آباد میں ضلعی اجتماع منعقد ہوا.نماز مغرب وعشاء کے بعد پہلا اجلاس ہوا.تلاوت، عہد اور نظم کے بعد صدر محترم چوہدری حمید اللہ صاحب نے ذکر الہی اور اس کی اہمیت کی طرف توجہ دلائی.مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد عمومی نے نحسن انصار اللہ کے موضوع پر تقریر کرتے ہوئے انصار اللہ کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.آخر میں مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے سیرت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی.اجلاس کے بعد جلسہ سالانہ میں حضور کے خطاب کی ویڈیو دکھائی گئی.حاضری انصار ایک سو چوالیس، خدام و اطفال ایک سو چھیاسی، لجنہ بمعہ بچگان ایک سو پچاس ( میزان : چارسو پچاس ) افتتاح کے بعد صدر محترم کی صدارت میں اجلاس عاملہ ہوا.اس میں قائد عمومی صاحب نے شعبہ عمومی کے بارہ میں ہدایات دیں.رپورٹیں بر وقت بھجوانے کی طرف توجہ دلائی.شعبہ مال تعلیم اور اصلاح وارشاد کے جائزے لئے گئے.محترم صدر مجلس نے اپنے خطاب میں گھروں کو مرکز تربیت بنانے اور ہر گھر کو ذمہ دار

Page 883

۸۵۷ بنانے کی طرف توجہ دلائی.نماز با ترجمه نماز با جماعت نماز تہجد ، تلاوت قرآن کریم کے بارہ میں حلقہ جات میں ہر ماہ یا باری باری ایک حلقہ میں خصوصی پروگرام بنانے اور گھروں میں کتب حضرت مسیح موعود کے درس کو رواج دینے نیز دعوت الی اللہ ، مجالس سوال و جواب، زیارت مرکز ، گھریلو مجالس اور کیسٹ کی طرف توجہ دلائی.دوسرا اجلاس مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف کی صدارت میں ساڑھے دس بجے تا ساڑھے بارہ بجے دو پہر ہوا.جس میں پہلی تقریر مکرم عبد المنان صاحب فیاض نے سید نا حضرت اقدس مسیح موعود کے موضوع پر کی اور دوسری تقریر میں وضو اور نماز کے مسائل بیان کئے.۱۵ اکتوبر کو نماز تہجد میں بیت الذکر میں قیام پذیر انصار، خدام، اطفال شامل ہوئے.نماز تہجد کے بعد درس قرآن ، حدیث اور ملفوظات ہوا.نماز فجر کے بعد وقفہ ہوا.اختتامی اجلاس میں مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس نے اطاعت، تربیت اولاد، دعا اور تحریک جدید کے ثمرات پر خطاب فرمایا.دعا کے بعد اجتماع اختتام پذیر ہوا.حاضری : انصار ا یک سو چودہ ، خدام واطفال ایک سو بیاسی اور مستورات معہ بچگان ایک سو پچاس کل تعداد چار سو پچاس تھی.سالانہ اجتماع راولپنڈی مورخه ۱۵ اکتوبر ۱۹۹۰ء کو افتتاحی خطاب میں محترم صدر صاحب مجلس نے تیسری شرط بیعت کے حوالہ سے نماز باجماعت نماز تہجد، استغفار، تسبیحات اور خدا تعالیٰ کے احسانات کو یا د کر نے اور مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد محترم مجیب الرحمن صاحب ایڈووکیٹ امیر ضلع راولپنڈی نے سیرت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر فرمائی.اس کے بعد صدر محترم نے احمدیہ انجینئر زایسوسی ایشن کی میٹنگ سے خطاب فرمایا.خطبہ جمعہ میں صدر محترم نے تربیت اولاد، دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری ایک سو ایک تھی.سالانہ اجتماع رحیم یارخان مورخه ۴ ، ۱۵ کتوبر ۱۹۹۰ء کو مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے ملفوظات حضرت مسیح موعود پڑھ کر افتتاح فرمایا.اطفال وخدام میں نظم خوانی کا مقابلہ ہوا.مکرم چوہدری صاحب نے انعامات تقسیم کئے.خطبہ جمعہ میں مکرم چوہدری صاحب نے جنگ احزاب کے حوالہ سے دیا اور احباب کو زیادہ سے زیادہ قربانی پیش کرنے کی تلقین کی.اختتامی اجلاس میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے دعوت الی اللہ، مطالعہ کتب اور کیسٹ کے ذریعہ تقاریر حضور انور اور نماز با جماعت کی طرف بھر پور توجہ دلائی.حاضری تقریبا ایک سو تھی.

Page 884

ΛΩΛ سالانہ اجتماع ضلع حیدر آباد مورخہ ۵ اکتوبر ۱۹۹۰ ء کو پہلا اجلاس صبح ساڑھے نو بجے زیر صدارت مرکزی نمائندہ مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے کی.تلاوت اور نظم کے بعد مکرم آصف طاہر صاحب نے احیائے اسلام اور اقامت شریعت“ کے موضوع پر تقریر کی.اس کے بعد انصار کے تقریری ، تلاوت اور نظم کے مقابلہ جات ہوئے جن میں اطفال اور خدام کو بھی شریک کیا گیا اور انعامات دیئے گئے.حاضری انصار پینسٹھ ، خدام تیرہ اور اطفال نو.کل تعداد ستاسی تھی.خطبہ جمعہ مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے ”برکات خلافت“ کے موضوع پر دیا.اجلاس دوم ساڑھے بارہ بجے شروع ہوا.امیر ضلع مکرم میر نور احمد صاحب تالپور نے صدارت میں شروع ہوا.تلاوت اور نظم کے بعد مکرم میر عبدالرشید صاحب تبسم مربی سلسلہ، مکرم رانا عنایت اللہ صاحب، مکرم شفیق احمد صاحب نے تقاریر کیں.اختتامی خطاب مکرم مولانا غلام نبی صاحب نے فرمایا.حاضری انصارستر ، خدام چونتیس ، اطفال تمھیں.یعنی مجموعی تعداد ایک سوستائیس تھی.سالانہ اجتماع ضلع شیخو پوره مورخه ۵ اکتوبر ۱۹۹۰ء کو پہلا اجلاس صبح ساڑھے نو بجے محترم چوہدری انور حسین صاحب امیر جماعت کی صدارت میں شروع ہوا.تلاوت اور نظم کے بعد محترم امیر صاحب نے افتتاحی تقریر میں محسن انسانیت اور انصار مدینہ کی قربانیوں کا ذکر فرمایا.مکرم ضیاء اللہ صاحب ظفر نے درس قرآن مجید اور مکرم محمد رئیس صاحب نے درس حدیث دیا.اس کے بعد ناظم ضلع مکرم لطیف احمد صاحب سرور نے فضائل درود شریف بیان کئے.نظم کے بعد مکرم مسعود احمد صاحب مربی سلسلہ شیخو پورہ نے سیرت حضرت مسیح موعود" کے موضوع پر ایمان افروز تقریر کی نظم کے بعد مکرم مغفور احمد صاحب قمر مربی سلسلہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فیضان کا ذکر کیا.یہ اجلاس بارہ بج کر چالیس منٹ پر دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوا.حاضری پینتیس مجالس کے دوسو پچاس افراد.کھانے کے وقفہ کے بعد نماز جمعہ کی ادا کی گئی.مکرم محمود احمد صاحب شاہد نمائندہ مرکز نے خطبہ جمعہ دیا.اجلاس دوم نماز جمعہ کے بعد ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مکرم پروفیسر عبدالرشید صاحب غنی قائد مال نے تربیت اولاد اور نظم کے بعد مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے ”لقاء الہی کے موضوع پر تقریر کی.اور دعوت الی اللہ کی طرف موثر رنگ میں توجہ دلائی.یہ اجلاس مکرم محمود احمد صاحب شاہد کی اقتداء میں دُعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوا.کل ساٹھ مجالس کے مجموعی طور پر چھ سو افراد نے اجلاس عام میں شرکت کی.مجلس لاہور کی ایک الوداعی تقریب مورخه ۱۹اکتوبر ۱۹۹۰ء بروز منگل شام پانچ بجے دارالذکر لاہور میں مکرم کرنل (ریٹائرڈ) دلدار احمد صاحب

Page 885

۸۵۹ سابق ناظم ضلع لاہور کے اعزاز میں الوداعی تقریب منعقد ہوئی.تلاوت کلام پاک کے بعد مکرم میجر (ریٹائرڈ) عبد اللطیف صاحب زعیم اعلیٰ دارالذکر نے مکرم کرنل دلدار احمد صاحب کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے چار سال تک ناظم ضلع لاہور اور نائب امیر جماعت لاہور کے طور پر نہایت احسن رنگ میں خدمات سرانجام دیں.جو بلی سال میں آپ کے دور میں نظامت ضلع لاہور اول قرار پائی.آپ نے تنظیم نو کر کے لاہور کو دس زعامتوں میں تقسیم سے بہتر رنگ میں کام کرنے کی راہ ہموار کی.مکرم کرنل دلدا راحمد صاحب نے اس تقریب کے انعقاد پر اراکین مجلس عاملہ جماعت احمد یہ لا ہور اور مجلس عاملہ انصار اللہ کا شکر یہ ادا کیا.مکرم چوہدری حمید نصر اللہ خان صاحب امیر ضلع لاہور نے مختصر الفاظ میں مکرم کرنل صاحب کے خلوص، اطاعت اور سلسلہ کے کاموں سے محبت کا حسین انداز میں تذکرہ فرمایا اور اختتام پر دعا کروائی.آخر پر حاضرین کی چائے سے تواضع کی گئی.سالانہ اجتماع ضلع اوکاڑہ مورخه ۱۱ اکتوبر ۱۹۹۰ ء کو اجلاس اوّل بعد نماز مغرب ، تلاوت قرآن پاک سے آغاز ہوا.نظم کے بعد مکرم مولا نا سید احمد علی شاہ صاحب نے جماعت کا مقام اور اس کے فرائض بیان کئے.اس کے بعد مکرم میاں مبارک احمد صاحب نے تحریک جدید کا آغاز کے موضوع پر تقریر کی اور جائزہ لیا.بعدہ مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نے چندہ تحریک جدید کی ادائیگی کی طرف توجہ دلائی.دوسرا اجلاس کھانے کے وقفہ کے بعد نو بجے سے دس بجے تک جاری رہا.حضور انور کی جلسہ سالانہ ۱۹۹۰ء کی تقریر سنائی گئی.اس کے بعد مکرم مظفر احمد صاحب منصور نے سلائیڈ لیکچر دیا.تیسرا اجلاس نماز فجر کے بعد شروع ہوا.مکرم مولانا سید احمد علی شاہ صاحب نے درس قرآن ، مکرم مظفر احمد صاحب منصور نے درس حدیث اور مکرم میاں مبارک احمد صاحب نے درس ملفوظات دیا.چوتھا اجلاس مکرم امیر صاحب کی صدارت میں صبح نو بجے تلاوت قرآن پاک سے شروع ہوا.مکرم مظفر احمد صاحب منصور نے حضرت مسیح موعود کا عشق رسول“ کے موضوع پر تقریر کی.داعی الی اللہ کے موضوع پر مکرم محمد سلیمان احمد صاحب مربی سلسلہ نے خطاب کیا.اس کے بعد مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نے زندہ خدا کے موضوع پر تقریر کی اور بعد میں سوالات کے جواب دیئے.حاضری اجتماع چھ سو، غیر از جماعت دوست پندرہ ضلع کی پندرہ مجالس کے اکسٹھ نمائندے انصار شریک اجلاس ہوئے.

Page 886

۸۶۰ سالانہ اجتماع ضلع بہاولپور مورخه ۱۱ اکتوبر ۱۹۹۰ء کو مکرم بریگیڈیئر عبد الرحمن صاحب کی صدارت میں کارروائی شروع ہوئی.تلاوت، عہد اور نظم کے بعد مرکزی نمائندہ مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے خطاب فرمایا.اجتماع کے آخر پر مکرم صوفی صاحب نے انعامات تقسیم کئے اور اختتامی دعا کرائی.اس اجتماع میں خدام واطفال کے علمی مقابلہ جات بھی ہوئے.انصار کا صرف تلاوت کا مقابلہ ہوا.زعماء مجالس کی میٹنگ میں ماہانہ رپورٹس، وصولی چندہ اور مرکزی امتحانات کی طرف توجہ دلائی گئی.نیز کیسٹ سنانے کے بارہ میں تاکید کی گئی.ضلع کی سولہ مجالس میں سے بارہ کے نمائندے شریک ہوئے.مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے برکات خلافت کے موضوع پر خطبہ جمعہ دیا.مجموعی حاضری تین سو پچاس تھی.سالانہ اجتماع ضلع ملتان مورخه ۱۱ اکتوبر ۱۹۹۰ء کو نماز مغرب و عشاء کے بعد اجلاس کی کارروائی تلاوت قرآن پاک سے شروع ہوئی.نظم کے بعد مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس نے ذکر الہی پر تقریر کرتے ہوئے نماز کی شرائط کے ساتھ ادا ئیگی، قرآن کریم کی تلاوت اور اجتماعی طور پر ذکر الہی کی مجالس کی طرف توجہ دلائی اور فرمایا کہ حضرت مسیح موعود کے زمانہ میں ذکر الہی کی مجالس کا خاص تعلق ہے.اس کے بعد مکرم مولا نا مبشر احمد صاحب کاہلوں نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی.اجلاس کے اختتام سے پہلے صدر محترم نے دعوت الی اللہ کی طرف مزید توجہ دلاتے ہوئے فرمایا کہ جو کچھ کہا گیا ہے، اسے عملی طور پر جاری کریں.دعوت الی اللہ کی مجالس منعقد کریں تا کہ شوق پیدا ہو.مجالس سوال و جواب ، مذاکرے اور زیارت مرکز کے پروگرام بنا ئیں.آپ نے اشاعت الفضل اور کیسٹ کا جائزہ لے کر اس طرف توجہ دلائی.حاضری ایک سو چالیس تھی.اجلاس عام کے بعد عہد یداران کا اجلاس منعقد ہوا.اجلاس میں صدر محترم نے دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں مذاکرے کے لئے ۲ نومبر کی تاریخ مقرر کی.نیز مکرم زعیم صاحب اعلیٰ کو ہدایت فرمائی کہ وہ تلاوت قرآن کریم، نماز با ترجمه ، قیام نماز ، درس کتب حضرت مسیح موعود کا پروگرام ہر حلقہ میں باری باری جاری کریں.اسی طرح خطبات کی کیسٹ کو بھی اس پروگرام میں شامل کر لیا جائے.آپ نے شعبہ مال ، عمومی ، اصلاح وارشاد، تعلیم اور تحریک جدید کے وعدہ جات اور وصولی کا جائزہ لیا نیز واقفین نو کے بارہ میں جائزہ لیا اور تفصیلی ہدایات دیں.اگلے روز نماز فجر کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے درس قرآن کریم میں باہمی اخوت کے متعلق حضرت مسیح موعود کے ارشادات پڑھ کر سنائے.وفد ساڑھے دس بجے چک L-6/11 پہنچا.سالانہ اجتماع ضلع ساہیوال ضلع ساہیوال کا سالانہ اجتماع چک L-6/11 میں ۱۲ اکتوبر ۱۹۹۰ء کو منعقد ہوا.وفد کے پہنچنے

Page 887

۸۶۱ پر تلاوت و نظم سے صدر محترم کی صدارت میں اجلاس شروع ہوا.پہلی تقریر مکرم ڈاکٹر عبدالرحمن صاحب نے کی.اس کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے "نحن انصار اللہ " کے موضوع پر اور مقامی مربی صاحب نے سیرت کے موضوع پر تقریر کی.عہد یداران جماعت وانصار اللہ کا مشتر کہ اجلاس صدر محترم کی صدارت میں ہوا.آپ نے تحریک جدید کے وعدہ جات اور وصولی نیز تحریک وقت نو کے سلسلہ میں جائزہ لیا اور تفصیلی ہدایات دیں.خطبہ جمعہ میں صدر محترم نے حضور انور کا خطبہ جمعہ فرموده ۲۸ ستمبر پڑھ کر سنایا اور تیسری اور دسویں شرط بیعت کا ذکر کرتے ہوئے نماز با جماعت نماز تہجد، ذکر الہی ، استغفار اور اطاعت کی طرف توجہ دلائی.آخر میں عہد اور دعا کے ساتھ اجتماع اختتام پذیر ہوا.حاضری ایک سو پچاس تھی.سالانہ اجتماع ضلع جھنگ چاو لڈیانہ ۱۱ اکتوبر ۱۹۹۰ء کو پہلا اجلاس بعد نماز مغرب و عشاء مکرم میاں محمود احمد صاحب امیر جماعت جھنگ کی صدارت میں تلاوت ونظم کے بعد شروع ہوا.” برکات خلافت اور نظام خلافت کے موضوع پر مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے تقریر کی.حاضری چار سو پچاس تھی.بعد میں ورزشی وعلمی مقابلہ جات ہوئے.حاضری اور دیگر شعبہ جات کا مقابلہ بھی کروایا گیا اور انعامات دیئے گئے.۱۲ اکتوبر کو نماز فجر کے بعد داعیان کا اجلاس ہوا.مولانا محمد صدیق صاحب شاہد اور مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے ہدایات دیں.حاضری دوسو پچاس تھی.اجلاس دوم ساڑھے آٹھ بجے مکرم چوہدری عبدالغفور صاحب کی صدارت میں شروع ہوا.صداقت مسیح موعود پر مکرم مظفر احمد صاحب درانی نے ، مقام حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم پر مکرم محمد افضل صاحب نے اور امام وقت کی تحریکات پر مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے تقاریر کی.آخر میں مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی جس میں علماء کرام نے شافی جوابات دیئے.یہ پروگرام ساڑھے بارہ بجے اختتام کو پہنچا.حاضری تقریباً سات سو تھی.اڑسٹھ غیر از جماعت بھی شامل ہوئے.سالانہ اجتماع ضلع راولپنڈی 1 اکتوبر ۱۹۹۰ء کو اجلاس اوّل نماز مغرب وعشاء کے بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے اپنی افتتاحی تقریر میں ” خدمت دین اور دعا کے موضوع پر روشنی ڈالتے ہوئے.حضرت مسیح موعود کے الفاظ میں خصوصی توجہ دلائی.مکرم ڈاکٹر سید ضیاء الحسن صاحب نے اجتماع کے مقاصد بیان کئے.مکرم محمود احمد صاحب شاہد نے انصار اللہ کی ذمہ داریاں“ کے موضوع پر تقریر کی.اجلاس اوّل کے آخر میں حضور انور کا خطاب جلسہ سالانہ ۱۹۹۰ء بذریعہ وڈیو دکھایا گیا.حاضری پچہتر تھی.

Page 888

۸۶۲ ۱۲ اکتوبر کو بیت الحمد میں مقیم انصار نے نماز تہجد اور فجر ادا کی.ازاں بعد درس ہوا.اجلاس دوم زیر صدارت مکرم ملک عبد الشکور صاحب نائب امیر شروع ہوا.تلاوت ونظم کے بعد مکرم محمود احمد صاحب شاہد نے " تعلق باللہ پر تقریر کی اور ذکر الہی کی طرف توجہ دلائی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے قوت قدسیہ پر خطاب کیا.حاضری ایک سو پچاس تھی.میٹنگ زعماء کرام میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع کے الفاظ میں انصار کے فرائض سے آگاہ کیا اور مجلسی کاموں میں پورے اخلاص اور دلچسپی سے حصہ لینے کی تلقین کی.بعدہ مکرم پر وفیسر عبدالرشید صاحب غنی نے مالی قربانیوں کا جائزہ لیتے ہوئے صحیح آمد کے مطابق حصہ لینے کی طرف توجہ دلائی اور بجٹ اور چندہ گیسٹ ہاؤس کی یاد دہانی کرائی.اس میٹنگ میں دس مجالس کے زعماء شریک ہوئے.خطبہ جمعہ میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے تحریک جدید کی اہمیت اور مالی قربانی کو غیر معمولی طور پر بڑھانے کی طرف توجہ دلائی اور صحابہ کرام کے نمونے بیان کئے.حاضری سات سو تھی.اختتامی اجلاس مکرم مجیب الرحمن صاحب امیر جماعت کی صدارت میں ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مکرم پروفیسر عبدالرشید صاحب غنی نے تربیت اولاد کے موضوع پر اور مکرم شیخ محمد یونس صاحب مربی پشاور نے دعوت الی اللہ کے شیر میں ثمرات کے عنوان پر تقریر کی.آخر میں مکرم امیر صاحب نے خطاب کیا.دعا کے ساتھ اجتماع اختتام پذیر ہوا.حاضری دوست تھی.سالانہ اجتماع ضلع سرگودھا ۱۲ اکتوبر ۱۹۹۰ ء کو اجلاس صبح دس بجے حضرت مرزا عبد الحق صاحب صوبائی امیر کے افتتاحی خطاب سے شروع ہوا.آپ نے ہر حالت میں اللہ تعالیٰ کے شکر اور ذکر الہی میں آگے بڑھنے کی تلقین کی.اس کے بعد مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے تلقین عمل پر تقریر کی جس میں دعا، نماز باجماعت، دعوت الی اللہ اور تحریک جدید کے بارے میں واقعات کی روشنی میں تفصیل پیش کی.مکرم مرزا محمد دین صاحب ناز نے اپنے خطاب میں احباب کو خود اور اپنی نسلوں کو عبادت گزاری کے حصار میں داخل کرنے کی تلقین کی.خطبہ جمعہ مکرم مرزا محمد الدین صاحب ناز نے دیا.مجموعی حاضری تین سوسینتالیس تھی.نماز جمعہ کے بعدا جلاس زعماء میں نماز با جماعت کے قیام ، دعوت الی اللہ کے تحت زیارت مرکز کے لئے وفود بھجوانے اور تحریک جدید کے وعدہ جات کی فوری ادائیگی اور اگلے سال پہلے سے بڑھ کر وعدہ جات کرنے کی تلقین کی ضلع کی کل ستاون مجالس میں سے اکتالیس کے نمائندوں نے میٹنگ میں شرکت کی.سالانہ اجتماع ضلع مظفر گڑھ ۱۹ اکتوبر ۱۹۹۰ء کونماز تہجد مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے پڑھائی.نماز تہجد کے بعد درس قرآن ، حدیث

Page 889

۸۶۳ اور ملفوظات ہوا.صبح ساڑھے سات بجے افتتاح مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب کی تقریر سے ہوا آپ نے حضرت مسیح موعود کے ملفوظات کے ذریعہ خدمت دین پر روشنی ڈالی ، اس کی برکات بیان کیں اور اس میں حصہ لینے کی تلقین کی.خطبہ جمعہ میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے تحریک جدید کی اہمیت ، ٹارگٹ کی تکمیل اور وسعت پذیر کاموں کے مناسب حال قربانیاں پیش کرنے کی طرف توجہ دلائی اور اطاعت کے مضمون کو بیان کیا.جنگِ اُحد کے حوالے سے اطاعت کے صحیح مفہوم کو اختیار کرنے کی تلقین کی.نماز جمعہ کے بعد اجلاس میں مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے تربیت کے موضوع پر تقریر کی.گھروں میں درس کے انتظام کے لئے ہدایات دیں اور جلسہ سالانہ لنڈن ۱۹۹۰ ء کے حالات سنائے.اختتامی تقریر میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے حضرت مسیح موعود کے ملفوظات کے حوالہ سے بچوں کی تربیت کا یہ گر بتایا کہ انہیں نماز با جماعت میں شمولیت کے لئے اپنے ہمراہ لانا چاہئیے.اس کے بعد مکرم ناظم صاحب ضلع نے خطاب کیا.عہد اور دعا کے بعد اجتماع کا اختتام ہوا.اجتماع میں علمی اور ورزشی مقابلہ جات بھی کروائے گئے اور انعامات تقسیم کئے گئے.اجتماع راجن پور را جن پور کا اجتماع یکم و۲ نومبر ۱۹۹۰ء کو منعقد ہوا.یکم نومبر کو بعد نماز مغرب وعشاء، تلاوت نظم اور عہد کے بعد میاں مبارک احمد صاحب نے عملی نمونہ کے موضوع پر تقریر کی.دوسری تقریر مکرم علی محمد صاحب ناظم ضلع راجن پور نے تربیت کے موضوع پر کی.بعدہ جلسہ سالانہ ۱۹۹۰ء کی ویڈیوفلم دکھائی.مورخہ ۲ نومبر کو نماز تہجد و فجر کے بعد مکرم مولا نا مبشر احمد کاہلوں صاحب نے قرآن کریم ، مکرم وسیم احمد صاحب شمس نے حدیث اور مکرم مبارک احمد صاحب نے ملفوظات کا درس دیا.اختتامی اجلاس مکرم مولا نا مبشر احمد صاحب کا اہلوں کی زیر صدارت شروع ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مکرم طاہر احمد صاحب ندیم نے سیرت صحابہ رسول کریم کے موضوع پر اور بعد ازاں مکرم میاں مبارک احمد صاحب نے تحریک جدید کے ثمرات “ کے موضوع پر تقریر کی.مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں نے صدارتی تقریر میں دعوت الی اللہ کی طرف خصوصی توجہ دلائی.مجموعی حاضری ایک سو بیس تھی.ضلعی اجتماع نواب شاہ ۲ نومبر ۱۹۹۰ء کو باندھی شہر میں ضلعی اجتماع ہوا.افتتاحی تقریر میں مکرم سید احمد علی شاہ صاحب نے سیرت النبی کی موضوع پر تقریر کی اور سوالات کے جوابات ایک گھنٹہ تک دیئے.نماز جمعہ بھی آپ نے پڑھائی اور اس کے بعد اختتامی تقریر کی.یہ اجتماع دعا کے بعد چار بجے برخاست ہوا.حاضری تین سواسی افراد تھی جن

Page 890

۸۶۴ میں پچاس غیر از جماعت بھی شامل تھے.ضلعی اجتماع جہلم ۲۹ نومبر ۱۹۹۰ء کو ضلعی اجتماع بعد نماز ظہر و عصر بیت الحمد جہلم میں شروع ہوا.تلاوت عہد اور نظم کے بعد مرکزی نمائندگان نے نماز با جماعت، دعوت الی اللہ اور مرکزی اجتماعات کی طرف توجہ دلائی.حاضری دوست تھی.ضلعی اجتماع مجالس پشاور ۳۰ نومبر ۱۹۹۰ء کو مجالس ضلع پشاور کا سالانہ اجتماع منعقد ہوا.مکرم مولا نا محمد اسماعیل منیر صاحب نے خطبہ جمعہ میں بعض تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.جمعہ کے بعد اجتماع کا دوسرا اجلاس شروع ہوا.مکرم پر و فیسر محمد اسلم صابر صاحب نے انصار کو ہر میدان میں صف بندی کر کے کام کو آگے بڑھانے کی تلقین کی.مکرم مولانا محمد اسماعیل منیر صاحب نے قرآنی احکام کی روشنی میں آداب مجلس کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری تین سو تھی.دعا کے ساتھ یہ اجلاس ختم ہوا.بعد ازاں عہد یداران مجالس کا اجلاس ہوا.اجتماع فیصل آباد مرکزی وفد صدر محترم کی قیادت میں ۳۰ نومبر ۱۹۹۰ء کو نو بجے صبح روانہ ہو کر بفضل خدا بخیریت سوا دس بجے فیصل آباد پہنچا.ساڑھے دس بجے اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی.پہلے اجلاس کی صدارت صدر محترم نے فرمائی.تلاوت اور نظم کے بعد صدر محترم نے اپنے افتتاحی خطاب میں فرمایا کہ ہمارے اجتماع در اصل جلسہ سالانہ کے عکس اور ظل ہیں اور ہمارے پیارے آقا حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے جلسہ پر شمولیت اختیار کرنے والوں کے حق میں بہت دعائیں کی ہیں.ہمیں چاہئیے کہ ہم ان دعاؤں کے وارث بنیں.اب جبکہ ہمارے سالانہ اجتماع اور جلسہ سالانہ پر قدغن گورنمنٹ نے لگا دی ہے.اس لئے ان اجتماعات سے فائدہ اٹھانا چاہئیے.آپ نے فرمایا کہ آپ ہر وقت بیٹھے ، اٹھتے ، چلتے، تسبیح، تحمید اور درود شریف کا ورد کرتے رہیں اور ان اجتماعات کا یہی مقصد ہے.دوسری اہم چیز جس کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں وہ شرائط بیعت کی شق نمبر ۳ کے پانچ امور ہیں جو نماز با جماعت کے بارے میں ہیں.آپ نے اس شق کے ہر مجھ کو انصار کے سامنے وضاحت اور مثالوں اور سورۃ المومنون کی تفسیر کبیر کے حوالے سے واضح کیا اور نماز با جماعت اور ادائیگی نماز تہجد کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد آپ ایک ضروری کام کے سلسلہ میں واپس ربوہ تشریف لے گئے.آپ کے بعد مکرم مرزا محمد دین صاحب ناز نے آپ کی ہدایت پر صدارت فرمائی.مکرم پروفیسر عبدالرشید غنی صاحب قائد مال نے تربیت اولاد کے موضوع پر سورۃ لقمان کی آیات اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اقتباسات پر مبنی اپنا مضمون پڑھا اور تربیت اولاد کے اہم کام کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد بزم ارشاد کے تحت چند انصار نے اپنے واقعات سنائے اور تجاویز پیش کیں کہ کس طرح اصلاح و ارشاد کا کام اور بہتر طریق سے آگے بڑھایا

Page 891

جاسکتا ہے.کھانے کے بعد نماز جمعہ ادا کی گئی.خطبہ مکرم مولانا محمد دین صاحب ناز نے دیا.آپ نے والضحى واليل اذا السجی کی تفسیر فرمائی.دوسرا اجلاس زیر صدارت حضرت شیخ محمد احمد صاحب مظہر امیر جماعت منعقد ہوا.جس میں سب سے پہلے حضرت شیخ صاحب نے اپنے زندگی کے واقعات از دیاد ایمان اور توکل علی اللہ کی خاطر سنائے اور تحدیث نعمت کے طور پر بعض واقعات کا ذکر فرمایا.باوجود کمزوری کے حضرت شیخ صاحب نے نہ صرف اجتماع میں شمولیت فرمائی بلکہ مرکزی وفد کے ساتھ کھانے میں شرکت کر کے حوصلہ افزائی فرمائی اور بہت ہی پیار کا سلوک فرمایا.اس کے بعد مکرم ناز صاحب نے اصلاح وارشاد کے کام پر قرآنی آیات سے روشنی ڈالی اور علماء سلسلہ کی مثالیں دے کر اس کام کی اہمیت اور افادیت بیان کی.ساڑھے تین بجے یہ اجلاس ختم ہوا.دورانِ اجلاس حاضری ی تھی.بہتر مجالس کے نمائندے، دوسوا نہیں انصار، ایک سواڑسٹھ خدام اور سینتالیس اطفال شامل ہوئے.اس طرح کل حاضری چار سو پینتیس تھی.لجنہ اس کے علاوہ تھیں.١٩٩١ء سالانہ اجتماع ضلع سیالکوٹ ۱۵ فروری ۱۹۹۱ء کو گھٹیالیاں کلاں ضلع سیالکوٹ میں سالانہ اجتماع مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا.نظم کے بعد عہد دہرایا گیا.سب سے پہلے مکرم پروفیسر عبدالرشید غنی صاحب نے قرآن کریم ، حدیث ، ارشادات حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور اقوال حضرت فضل عمر اور حضرت خلیفہ اسیح الرابع کی روشنی میں تربیت اولاد کے موضوع پر تقریر کی.مکرم صوفی بشارت الرحمان صاحب نے احمدیت کی ماضی، حال اور مستقبل پر تقریر کی.تیسری اور آخری تقریر صدر محترم نے فرمائی.شرائط بیعت سے شرط نمبر اور نمبر ۱۰ پرتفصیل سے روشنی ڈالی.نماز کی اہمیت واضح کی اور نماز تہجد اور نوافل کی طرف خصوصی توجہ دلائی.سالانہ اجتماع لیہ لیہ کا سالانہ اجتماع ۲۶ اپریل ۱۹۹۱ء کو منعقد ہوا.اجتماع میں مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس نے شرائط بیعت نمبر ۳ اور ۱۰ کی روشنی میں احباب جماعت کو نصائح فرما ئیں.نیز مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے دعوت الی اللہ پر تقریر کی.حاضری انصار: چھپن ، خدام اناسی ، اطفال چھیاسٹھ.کل : ساٹھ سالانہ اجتماع کوئٹہ ۹ مئی ۱۹۹۱ء کو مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے نماز فجر کے بعد درس قرآن کریم اور مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے درسِ حدیث دیا.بعد نماز مغرب و عشاء افتتاحی اجلاس میں تلاوت اور نظم کے بعد

Page 892

۸۶۶ مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے جماعت پر ابتلاؤں اور خدا تعالیٰ کی خاص تائید و نصرت کے واقعات موثر رنگ میں بیان کئے.مجلس سوال و جواب میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب اور مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے جوابات دیئے.اس طرح غیر از جماعت احباب کی غلط فہمیاں دور ہوئیں.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے مورخہ ۱۰ مئی ۱۹۹۱ء کو نماز تہجد پڑھائی.مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے نماز فجر کے بعد درس قرآن کریم اور مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے درس حدیث اور مقامی ناصر مکرم عبدالمالک صاحب نے درس ملفوظات دیا.اجلاس دوم میں انفاق فی سبیل اللہ ، تقویٰ، راست گوئی اور اعلیٰ اخلاق کی طرف توجہ دلائی گئی.نیز دعوت الی اللہ اور اس کے لئے تیاری کی غرض سے مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود کی بھر پور تلقین کی گئی.خطبہ جمعہ میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے سیدنا حضرت مصلح موعودؓ کے لیکچر بعنوان ” نظام نو“ کے متعدد اقتباسات سنا کر نظام وصیت اور تحریک جدید کی اہمیت بیان کی.تیسرے اجلاس میں تلاوت نظم کے بعد خدام اور اطفال کے درمیان تقریری مقابلہ جات کروائے گئے.اس موقع پر تین انصار نے خلافت کی اہمیت، قرآن کریم کی معرفت اور جماعت احمدیہ کی منفرد حیثیت پر روشنی ڈالی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے اختتامی خطاب میں مرکز کی طرف سے تیار کردہ جائزہ پیش کیا.رپورٹیں بھجوانے اور مرکزی امتحانات میں شامل ہونے اور صحابہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے رنگ میں رنگین ہونے کی طرف توجہ دلائی.مکرم امیر صاحب کی فرمائش پر مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے اپنی ایک نظم سنائی جو دعوت الی اللہ سے متعلق تھی.مجلس عاملہ کے اجلاس میں امیر صاحب اور جماعتی عہدیدار بھی شامل ہوئے.اس اجلاس کے بعد تمام احباب نے گلو اجمیعا میں حصہ لیا.اجلاس عام گوجرانوالہ غربی و شرقی ۱۰ جون ۱۹۹۱ء کو باغبانپورہ میں عشاء کے بعد اجلاسات عام منعقد ہوئے جن میں دعوت الی اللہ اور تحریک جدید کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری گوجرانوالہ غربی : انصار ، خدام تیره ، اطفال گیارہ مجلس شرقی ۱۲ انصاری ، خدام چودہ ، اطفال نو.مجلس مذاکرہ جودھامل بلڈنگ لاہور ۱۲ ۱۲ جون ۱۹۹۱ ء کو نماز مغرب کے بعد بیت الحمد ، جو دھامل بلڈنگ میں مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی.مکرم مولوی دین محمد شاہد صاحب نے احمدیت کا جامع تعارف پیش کیا.مکرم حنیف احمد محمود صاحب نے خلافت کی برکات پر روشنی ڈالی.سامعین کے سوالات کے جوابات دیئے گئے.پانچ غیر از جماعت معززین سمیت کل حاضری تمیں رہی.

Page 893

۸۶۷ اجتماع سمندری ضلع فیصل آباد ۲۱ جون ۱۹۹۱ء کو صبح 11 بجے اجلاس منعقد ہوا.تلاوت نظم کے بعد مکرم ناظم صاحب ضلع نے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.مکرم پر و فیسر محمد نواز صاحب نے دعوت الی اللہ کے بارے میں بعض ارشادات بیان کئے اور اس میں حصہ لینے کی تلقین کی.بعد ازاں مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.نماز جمعہ کے بعد مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا.نماز با جماعت اور دعوت الی اللہ کا جائزہ لیا گیا.حاضری انصار ہیں ، خدام چالیس ، اطفال ہیں ، لجنہ بچھپیں، ناصرات دس اور غیر از جماعت تین.تقریب تقسیم انعامات ضلع لاہور مجلس انصار اللہ ضلع لاہور کے زیر اہتمام مورخہ 4 جولائی ۱۹۹۱ء بروز ہفتہ چھ بجے شام دارالذکر لاہور میں تقریب تقسیم انعامات کا انعقاد ہوا.تقریب کی صدارت مکرم چوہدری حمید نصر اللہ خاں صاحب امیر ضلع لاہور نے فرمائی.تلاوت اور عہد کے بعد مکرم طاہر احمد ملک صاحب ناظم ضلع نے تقریب کی غرض و غایت بیان کی.مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے دعوت الی اللہ کے ضمن میں تقریر کی اور زیادہ سے زیادہ انصار کو اس جہاد میں فعال اور مؤثر رنگ میں شمولیت اختیار کرنے کی تلقین کی.محترم امیر صاحب ضلع لاہور نے حُسن کارکردگی کے لحاظ سے سال ۱۹۹۰ء میں پاکستان کی پہلی دس پوزیشنیں حاصل کرنے والی مجالس انصاراللہ میں سے لاہور کی پانچ مجالس میں انعامات تقسیم کئے اور حاضرین کو زریں ہدایات سے نوازا اور کہا کہ انصار پر اپنی عمر کے لحاظ سے دوسروں کی رہنمائی کا فریضہ عائد ہوتا ہے اور عمر کا یہ حصہ دعاؤں اور عبادات میں مصروف رہنے کا زمانہ ہے اس لئے انصار اللہ کو اپنی ذمہ داریوں کی طرف توجہ کرنی چاہئیے.اجتماعی دعا کے بعد ماحضر سے تمام حاضرین کی تواضع کی گئی.اس تقریب میں عہدیداران انصار اللہ کے علاوہ جماعت اور مجلس خدام الاحمدیہ کے عہدیداران بھی شامل ہوئے.اجلاس عاملہ: بعد نماز مغرب و عشاء مجلس عاملہ انصار اللہ کا اجلاس مکرم ملک طاہر احمد صاحب ناظم ضلع لاہور کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں مکرم مولا نا دین محمد شاہد صاحب نے شریک ہو کر دعوت الی اللہ کی طرف مزید توجہ دلائی.حاضری چوبیں تھی.سالانہ اجتماع ضلع بہاولپور.خانیوال مورخہ ۱۹ جولائی ۱۹۹۱ ء بعد نماز مغرب کو یہ اجتماع مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب کی زیر صدارت شروع ہوا.تلاوت کلام پاک کے بعد مرکزی نمائندہ خدام الاحمدیہ کی تقریر ہوئی.بعد ازاں صدارتی ریمارکس

Page 894

۸۶۸ میں مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب نے شرائط بیعت کی شرط نمبر ۳ کے بارہ میں بھر پور انداز میں توجہ دلائی.یہ اجلاس شام ساڑھے آٹھ بجے ختم ہوا.اور اس کے بعد جلسہ سالانہ برطانیہ کی ویڈیو دکھائی گئی.اس اجلاس کی حاضری ایک سواستی تھی.مورخہ ۲۰ جولائی ۱۹۹۱ء کو نماز تہجد و فجر کی ادائیگی کے بعد ورزشی مقابلہ ہوئے.دوسرا اجلاس صبح دس بجے مکرم امیر صاحب ضلع کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب نے حاضرین کو دعوت الی اللہ کے بارہ میں توجہ دلائی.مکرم محمد اسلم شاد صاحب منگلا نے انصار اللہ کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ مبذول کرائی.یہ اجلاس دو پہر کے ساڑھے بارہ بجے تک جاری رہا اور اس کی حاضری تین سو پچاس تھی.اس میں انعامات بھی تقسیم کئے گئے بعد ازاں خطبہ جمعہ میں مکرم مولانامحمد اعظم اکسیر صاحب نے احباب جماعت کو ان کی ذمہ داریوں اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.جمعہ کے بعد زعماء کی میٹنگ ہوئی جس میں نو مجالس کے زعماء حاضر تھے.انہیں ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی گئی.ضلعی اجتماع کوٹلی آزاد کشمیر ۵ اگست ۱۹۹۱ کو آرام باڑی میں یہ اجتماع مکرم ڈاکٹر بشیر احمد صاحب امیر جماعت ضلع کوٹلی کی صدارت میں منعقد ہوا.ضلع کی دس میں سے سات مجالس کے نمائندگان نے شرکت کی.مرکزی نمائندہ قائد تعلیم مکرم منور شیم صاحب خالد اور مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے مرکزی لائحہ عمل کی روشنی میں تربیتی موضوعات پر اجلاس عام سے خطاب کیا.بعد میں عہدیداران کے ساتھ نشست ہوئی.کل حاضری ساٹھ تھی.سالانہ اجتماع سرگودھا ۶ ستمبر ۱۹۹۱ء کو سالانہ اجتماع میں افتتاح کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے انصار اللہ کی ذمہ داریاں، تربیت اولا د اور قیام نماز کے موضوعات پر تقریر کی.اسکے بعد مکرم مرزا محمد دین صاحب ناز نے پانچ بنیادی اخلاق اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.اور جمعہ بھی پڑھایا جس میں سورۃ ضحی کی تفسیر بیان کی اور انصار کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.حاضری : مجالس ، انصار ایک سو بیالیس ، خدام اکیاسی ،اطفال اکہتر ، کل حاضری دوسو چورانوے.۴۴ سالانہ اجتماع لاہور میں منعقد کیا.مجلس انصار اللہ ضلع لاہور نے اپنا سالانہ اجتماع منعقد ۱۰، ۱ استمبر ۱۹۹۱ء بروز منگل دارالذکر لاہور ۱۰ستمبر ۱۹۹۱ء بروز منگل بعد نماز مغرب بوقت سات بجے شام تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم میجر عبداللطیف نائب امیر جماعت لاہور نے افتتاح فرمایا.آپ نے کہا کہ ہمیں کوشش کرنی چاہئیے کہ ہمارا ضلع

Page 895

۸۶۹ اور ہماری مجالس نمایاں پوزیشن حاصل کریں اس کے لئے محنت، کوشش اور دعا کو سہارا بنانا چاہئیے.رات کے کھانے کے بعد جلسہ سالانہ لندن ۱۹۹۱ء کی وڈیو کیسٹ احباب کو دکھائی گئی.۱ ستمبر ۱۹۹۱ء صبح، تہجد اور فجر کے بعد قرآن، حدیث اور ملفوظات کا درس ہوا.صبح سات بجے ناشتہ اور ساڑھے نو بجے اجلاس زیر صدارت مکرم امیر صاحب لاہور منعقد ہوا.جس میں تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم مولانا بشیر الدین صاحب معلم شالا مارٹاؤن نے احمدیت کا مستقبل حضرت مسیح موعود کی پیشگوئیاں کی روشنی میں اور محترم مجیب الرحمن صاحب ایڈووکیٹ امیر ضلع راولپنڈی نے ”جہان نو“ کے موضوع پر خطاب فرمایا.پھر سوال و جواب کی مجلس ہوئی جو ایک بجے دوپہر تک جاری رہی.کھانے سے فارغ ہونے کے بعد نمازیں ادا کی گئیں.اختتامی پروگرام کا آغاز ، تلاوت، نظم اور عہد کے ساتھ اڑھائی بجے دو پہر شروع ہوا.مکرم مولا نا غلام باری صاحب سیف نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت عبادات کی روشنی میں“ کے موضوع پر تقریر کی.مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور نے ” برکات خلافت پر خطاب فرمایا اور مکرم ناظم صاحب ضلع انصار اللہ نے چھ ماہ کی رپورٹ مختصراً پیش کی.آخر پر محترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس نے فرمایا کہ لا ہور کی مجالس کا قدم ترقی کی طرف ہے نیز فرمایا کہ الْخَيْرُ كُلُّهُ فِی الْقُرْآنِ..ہر ایک کو قرآن مجید پڑھنے ، پڑھانے ، سننے اور سنانے کی طرف توجہ دینی چاہئیے.تمام افراد خاندان کو بھی اس میں شامل کیا جائے اور تمام مجالس میں عہد یداران اس کام کو ہنگامی بنیادوں پر شروع کروا ئیں اور اس میں دوام ہو.تربیت کا کام مستقل محنت کے بغیر نہیں ہوسکتا.ہر ہفتہ ، ہر پندرہ روز اور پھر ماہ بہ ماہ جائزہ لیں کہ کس حد تک ہم کو کامیابی حاصل ہوئی ہے.یہ امام وقت کا ارشاد ہے اور یہی کامیابی کا راز ہے.انعامات کی تقسیم کے بعد سالانہ اجتماع بخیر و خوبی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا.(۲۴) سالانہ اجتماع گوجرانوالہ ۳ ستمبر ۱۹۹۱ء کو امیر پارک میں گوجرانوالہ کا سالانہ اجتماع ہوا.تلاوت ،نظم اور عہد کے بعد مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعود اور خلفاء کے ارشادات کی روشنی میں تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی نیز شرائط بیعت پر پوری طرح عمل کرنے کی تلقین فرمائی.مکرم منورشمیم خالد صاحب نے ” بچوں کی تربیت کے عنوان پر خطاب کیا.ساڑھے گیارہ بجے سے ساڑھے بارہ بجے تک مجلس سوال و جواب ہوئی.جوابات مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے دیئے.کل حاضری چار سو تھی.خطبہ جمعہ مکرم مولانا دین محمد صاحب شاہد نے دیا.آپ نے قرآن کریم کی آیت وَأَخَرِيْنَ مِنْهُمْ (سورہ الجمعہ) کی روشنی میں احباب کو صحابہ کرام کی طرح ایمان پر قائم رہتے ہوئے اعمال صالحہ بجالانے کی تلقین کی.مجموعی حاضری پانچ سو سے زائد تھی.

Page 896

۸۷۰ سالانہ اجتماع ضلع سانگھڑ سالانہ اجتماع ۱۳ ستمبر ۱۹۹۱ ء کو چک ۲۴ میں منعقد ہوا.مکرم محمد لقمان صاحب نے اپنی تقریر میں اجتماعات کی غرض و غایت بیان کی اور اطاعت نظام جماعت پر زور دیا نیز نماز تہجد و فجر کے بعد قرآن کریم، حدیث ، ملفوظات اور مشعل راہ کے درس دیئے.یہ اجلاس مکرم امیر صاحب ضلع کی صدارت میں ہوا.مکرم محمد لقمان صاحب نے مختلف سوالات کے جوابات دیئے.اجتماع کی آخری تقریر مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے کی.حاضری ایک سو پینتیس تھی.اجتماع حلقه سمندری ضلع فیصل آباد ۲۰ ستمبر ۱۹۹۱ ء کو اس اجتماع میں مکرم نصیر احمد صاحب عابد نے تربیت اولاد اور ہماری ذمہ داریاں کے موضوع پر تقریر کی.حاضری A مجالس.مکرم عبد الباسط شاہد صاحب نے خطبہ جمعہ دیا اور نماز پڑھائی.بعد نماز جمعہ مکرم منیر احمد صاحب عابد نے سلائیڈ زلیکچر دیا.حاضری ایک سو چودہ.تربیتی اجتماع حیدر آباد ۲۰ ستمبر ۱۹۹۱ء کو اس اجتماع میں مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے سیرت النبی پر تقریر فرمائی.مجموعی حاضری تین سو بائیس رہی.سالانہ اجتماع ضلع کراچی ضلع کراچی کا سالانہ اجتماع بیت الحمد مارٹن روڈ میں انعقاد پذیر ہوا.اجتماع کا افتتاح ۲۲ ستمبر ۱۹۹۱ء کو مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس کی تقریر سے ہوا.آپ نے انصار کو باقاعدگی سے ساتھ تلاوت قرآن کریم کرنے کی ہدایت فرمائی.صدر محترم کی دوسری تقریر انقلاب روس.حضرت بانی سلسلہ احمدیہ اور آپ کے خلفاء کی پیشگوئیوں کی روشنی میں" کے موضوع پر تھی.مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے ” ہم ایک نیا نظام، نیا آسمان اور نئی زمین چاہتے ہیں“ کے موضوع پر تقریر کی.کل حاضری نو سو پچپن تھی.سالانہ اجتماع لاڑکانہ ۲۶، ۲۷ ستمبر ۱۹۹۱ء کو نماز مغرب و عشاء کے بعد درس ملفوظات مکرم داؤ د احمد صاحب منیب نے دیا اور عہدیداران ضلع کی میٹنگ میں انصار کو کام منظم طریق پر کرنے کی تلقین کی نیز شعبہ جات کا جائزہ بھی لیا.۲۷ ستمبر کو نماز تہجد اور فجر کے بعد آپ نے درس قرآن دیا اور صدارتی تقریر میں شانِ رسول بیان کی اور نماز با جماعت کے قیام کی طرف توجہ دلائی.حاضری ایک سوا کیس تھی..

Page 897

۸۷۱ سالانہ اجتماع اسلام آباد ۲۶ ستمبر ۱۹۹۱ء کو بعد نماز مغرب وعشاء صدر محترم چوہدری حمید اللہ صاحب نے اپنے افتتاحی خطاب میں حضرت مسیح موعود کے مقام بعثت ، آپ کی اپنی جماعت سے توقعات، برکات بعثت مسیح موعود اور مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود کی طرف احباب کو توجہ دلائی اور گھر کی سطح پر بھی درس جاری کرنے کی ہدایت فرمائی نیز حضرت مسیح موعود کی کتب کے اقتباسات پڑھ کر سنائے.دوسری تقریر میں مکرم منیر احمد صاحب فرخ نے دعا اور اس کے آداب“ کے موضوع پر تقریر کی.مکرم مولا نا غلام باری سیف صاحب نے سیرت النبی میں عدل کے بارہ میں اسوہ حسنہ پر خطاب فرمایا.اسی رات ایک نعتیہ مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارت مکرم عبد المنان صاحب ناہید نے کی.اس مشاعرہ میں مکرم جنرل محمود الحسن صاحب، مکرم اکبر حمیدی صاحب، مکرم طاہر احمد صاحب اور ربوہ سے مکرم راجہ نذیر احمد صاحب ظفر اور مکرم یوسف سہیل شوق صاحب نے کلام سنایا.نماز تہجد، نماز فجر اور درس قرآن کریم ، احادیث اور ملفوظات حضرت مسیح موعودؓ سے دوسرے دن کا آغا ز ہوا.۲۷ ستمبر کو دوسرا اجلاس ۱۰ بجے دن مکرم مولانا غلام باری سیف صاحب کی صدارت میں شروع ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد قائد عمومی نے سیرت حضرت مسیح موعود کے موضوع پر تقریر کی.مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے اطاعت رسول میں صحابہ کا نمونہ اور انکی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے انصار کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.نماز جمعہ کے بعد اختتامی اجلاس میں مکرم سید حسین احمد صاحب مربی سلسلہ نے برکات خلافت کے موضوع پر تقریر کی.مکرم ڈاکٹر مسعود الحسن نوری صاحب نے امراض قلب سے بچاؤ کے مفید مشورے دیئے.مکرم سید سہیل احمد صاحب زعیم اعلی اسلام آباد شرقی نے شرکاء اجلاس کو حضورا نور کا محبت بھرا پیغام پہنچایا.پھر صدر محترم نے رپورٹوں پر تبصرہ کرتے ہوئے دعوت الی اللہ اور تلاوت قرآن کریم صحت کے ساتھ اور با قاعدگی سے کرنے کی طرف توجہ دلائی اور تلاوت کے بارہ میں حضور کا تازہ ارشاد پہنچایا.آخر میں صدر محترم نے انعامات تقسیم فرمائے.عہد اور دعا کے ساتھ یہ اجتماع اختتام پذیر ہوا.حاضری افتتاحی اجلاس: انصار ایک سو پانچ ، اطفال پینتیس ، خدام تہیں کل ایک سوسات حاضری اختتامی اجلاس: انصار ایک سو بانوے ،اطفال باون ، خدام بہتر کل تین سوسوله ۲۷ ستمبر شام سات بجے مجالس کے عہدیداران کا اجلاس منعقد ہوا جس میں صدر محترم نے مختلف شعبوں کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.دعوت الی اللہ کے بارے میں فرمایا کہ مرکزی ہدایات کے علاوہ مقامی حالات کے لحاظ سے کوئی مفید رستہ بنایا جا سکتا ہو تو اسے بھی اپنانا چاہیے.مجالس سوال و جواب کے بارے میں آپ نے فرمایا کہ جماعت کے کام کا تعارف اس میں بڑا ضروری ہونا چاہیے.ہر طبقہ خیال کو اس کی ضرورت

Page 898

۸۷۲ کے مطابق حضرت مسیح موعود کی کتب پڑھنے کے لیے دی جانی چاہیں.جلسہ سیرت النبی کی بھی توجہ دلائی.محترم صدر صاحب نے ہدایت کی کہ حضور کے منشاء کے مطابق صحت تلاوت قرآن کریم کا انتظام کیا جائے.ٹی وی سے استفادہ کے لیے طے ہوا کہ کچھ گھر چن لئے جائیں جو قرآن کریم صحیح تلفظ کے ساتھ سکھانے کے انتظام سے فائدہ اٹھائیں اور پھر جائزہ لیا جائے کہ کس قدر فائدہ ہوا.کتب سلسلہ کی فروخت کے سلسلہ میں صدر صاحب محترم نے ہدایات فرمائی کہ جو کتب مل رہی ہیں ، انہیں گھروں تک پہنچانے کی کوشش کی جائے اور کچھ انصار گھروں میں جماعتی کتب پہنچانے کا اہتمام کریں اور جائزہ لیں کہ ان سے فائدہ بھی اٹھایا جا رہا ہے کہ نہیں.آخر میں حضور کے خطبات کی کیسٹ کا جائزہ لیا گیا کہ ان کے مہیا ہونے ، گھروں تک پہنچنے اور سنے کی کیا پوزیشن ہے.آپ نے تمام گھروں میں کیسٹ سنانے کی طرف توجہ دلائی.دعا کے بعد اجلاس اختتام پذیر ہوا.سالانہ اجتماع رحیم یارخان ۲۶ ستمبر ۱۹۹۱ء کو اجلاس زیر صدارت مکرم عبدالمجید امجد صاحب امیر جماعت رحیم یار خاں شروع ہوا.مکرم مولوی دین محمد صاحب شاہد نے اجتماعات اور جلسہ سالانہ کے اغراض و مقاصد بیان کر کے ان سے فائدہ اٹھانے کی موثر تلقین کی.حاضری اثر تھیں تھی.بعد نماز مغرب مکرم صوفی محمد اسحق صاحب نے کشتی نوح کا درس دیا.آٹھ بجے رات مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.حاضری ساٹھ تھی تین غیر از جماعت بھی تھے.نماز تہجد اور نماز فجر کے بعد سورۃ فتح کی آخری آیت کا درس دیا گیا.حاضری تھیں تھی.۲۷ ستمبر کو نو بجے صبح مکرم امیر صاحب ضلع کی صدارت میں اجلاس شروع ہوا.مکرم رشید احمد صاحب ناظم ضلع نے حضرت مسیح موعود کے چندار شادات پڑھ کر سنائے.مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد اور مکرم مبارک احمد صاحب طاہر مربی سلسلہ نے آنحضرت کی سیرت و اخلاق پر روشنی ڈالی.مکرم طارق مجید ظفر صاحب نے خلافت سے وابستگی کے عنوان پر خطاب کیا.متعدد بچوں نے بھی تقاریر کیں.بارہ بجے دوپہر زعماء انصار اللہ کا اجلاس مکرم ناظم صاحب ضلع کی صدارت میں ہوا جس میں مرکزی جائزہ زعماء کے سامنے پیش کر کے ضروری ہدایات دی گئیں.دعوت الی اللہ اور رپورٹوں کی ترسیل نیز مالی بجٹ پورا کرنے کے سلسلہ میں خصوصی توجہ دلائی.اس اجلاس میں پچھپیں میں سے تئیس زعماء مجالس شریک ہوئے.جلسہ سیرت النبی سے پہلے حضور انور کی تقاریر سالانہ انگلستان کی ویڈیو کیسٹ سنائی گئی.مکرم مولانا دین محمد صاحب شاہد نے خطبہ جمعہ میں حضرت مسیح موعود اور خلفاء کے تربیتی ارشادات کی طرف توجہ دلاتے ہوئے ، ان پر عمل کرنے اور تحریک دعوت الی اللہ میں بھر پور حصہ لینے کی تلقین کی.کل حاضری ایک سو دس تھی.پانچ غیر از جماعت دوست بھی شریک ہوئے.

Page 899

۸۷۳ سالانہ اجتماع میر پور آزاد کشمیر ۲۶ ستمبر ۱۹۹۱ء کو اجتماع میں تین اجلاس ہوئے.مکرم صوفی محمد اسحق صاحب نے ہر سہ اجلاسات میں تربیتی تقاریر کیں.خطبہ جمعہ بھی دیا.علمی مقابلہ جات کرائے.مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے عمومی جائزہ لیا اور تقریر میں جلسہ سالانہ انگلستان ۱۹۹۱ء کے حالات سنائے نیز حضور کی تقریر بر موقع جلسہ جرمنی سنائی.مکرم صوفی صاحب کی تقاریر اور خطبہ جمعہ بذریعہ لاؤڈ سپیکر ناصرات ولجنات نے بھی سماعت کیا.اجلاس اوّل میں حاضری ایک سو سولہ جبکہ تہجد میں حاضری چھیاسٹھ رہی.سالانہ اجتماع اٹک ۱۰ اکتو بر ۱۹۹۱ ء کو اٹک میں سالانہ اجتماع ہوا.مکرم صوفی محمد اسحق صاحب نے موجودہ حالات کے پیش نظر جماعتی ترقی کے ایمان افروز حالات بتائے.مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے تربیتی امور پر تقریر کی.مکرم صوفی محمد اسحق صاحب نے خطبہ جمعہ میں موجودہ دور ابتلاء میں جماعت کو جو عالمگیر ترقیات نصیب ہوئیں، کے حوالے سے احباب کو ذمہ واریوں سے آگاہ کیا اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری اکسٹھ تھی.سالانہ اجتماع فیصل آباد ۱۱ اکتوبر ۱۹۹۱ ء کو صدر محترم کی صدارت میں مکرم محمد اسلم صابر صاحب نے تربیت اولاد پر تقریر کی.بعد میں صدر محترم نے قرآن مجید کی تلاوت اور ترجمہ سیکھنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری ایک سوستر تھی.سالانہ اجتماع خوشاب ۱۷ اکتوبر ۱۹۹۱ء کو پہلے روز مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد نے احباب جماعت کی تربیتی و تبلیغی ذمہ داریوں کے بارے میں تقریر فرمائی اور سوالات کے جواب دیئے.دوسرے روز مکرم صوفی محمد اسحق صاحب نے نماز فجر کے بعد درس قرآن مجید دیا.بعد ازاں آٹھ بجے سے گیارہ بجے تک حضور کی جلسہ سالانہ کی ویڈیو دکھائی گئی.کل حاضری مرد حضرات دو سو جس میں سینتیس غیر از جماعت تھے.مستورات کی حاضری دوسوا کیا سی تھی جن میں ہیں غیر از جماعت تھیں.سالانہ اجتماع ضلع اوکاڑہ حویلی وساوے والا میں اجتماع ۳۱ اکتوبر ۱۹۹۱ء کو بعد نماز مغرب و عشاء مکرم امیر صاحب ضلع اوکاڑہ کی صدارت میں شروع ہوا.تلاوت و نظم کے بعد امیر صاحب نے افتتاحی خطاب فرمایا.بعدۂ مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب منیر نے اکناف عالم میں تبلیغ و اشاعت دین کے ایمان افروز مناظر پر مشتمل سلائیڈز دکھلائیں.اس اجلاس میں حاضری تین سو سے زائد تھی.

Page 900

۸۷۴ اجلاس دوم : اجتماعی کھانے کے بعد دوسرے اجلاس میں مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور نے مخالفین احمدیت کے الزامات کا جواب دیا اور واضح کیا کہ احمدیت کا پودا خود خدا تعالیٰ نے اپنے ہاتھ سے لگایا ہے.اسیرانِ راہ مولیٰ کے بارہ میں حضرت خلیفہ اسیح الرابع کی نظم سنائی گئی.یکم نومبر کو نماز تہجد و فجر مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور نے پڑھائیں اور قرآن کریم کی آیت وانفقوا مما رزقنكم کی روشنی میں درس القرآن دیتے ہوئے انفاق فی سبیل اللہ کی تلقین کی.اجلاس سوم: ساڑھے آٹھ بجے صبح اجلاس سوم شروع ہوا.مکرم مولوی دین محمد صاحب شاہد نے جلسہ سالانہ کی اغراض اور جماعت احمدیہ کے مقاصد کے عنوان پر تقریر کی.مکرم مولوی بشیر الدین احمد صاحب نے جماعت احمدیہ کی تائید میں نازل ہونے والے افضال الہی اور نشانات کا ایمان افروز ذکر کیا.مجلس سوال و جواب: اس کے بعد مجلس سوال و جواب میں مولوی دین محمد صاحب نے جواب دیئے اور بعد ازاں خطبہ جمعہ میں آیت و اخرين منهم لما يلحقوا بهم کی روشنی میں صحابہ کا رنگ اختیار کرنے کی تلقین کی.حاضری پانچ سو تھی.سالانہ اجتماع ضلع وہاڑی چک ۲۱ بوریوالہ میں ۱۴ نومبر ۱۹۹۱ کو صبح دس بجے اجتماع کی کاروائی تلاوت و نظم کے ساتھ شروع ہوئی.مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے احمدیت کا تعارف پیش کیا اور تربیتی امور بیان کر کے عملی ذمہ داریوں اور اعلی نمونہ کو اختیار کرنے کی طرف توجہ دلائی.نمائندگی مجالس ، مجموعی حاضری تین سو پندرہ اور غیر از جماعت دوست تیرہ تھے.17 مکرم صوفی صاحب نے ابتلائی دور میں جماعت کی ترقی اور جماعت کی ذمہ داریوں پر خطبہ جمعہ دیا.حاضری تین سو اٹھا ئیں تھی.بعد نماز جمعہ تربیتی اجلاس میں مکرم مولانا فضل الہی صاحب بشیر نے سیرت کے موضوع پرا اور مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے صدارتی خطاب کیا.دعا کے ساتھ اجتماع کی کارروائی اختتام پذیر ہوئی.سالانہ اجتماع پشاور ۱۴ نومبر ۱۹۹۱ کو بعد نماز عصر احمد یہ بیت الذکر سول کوارٹرز میں مجلس انصار اللہ پشاور کا سالانہ اجتماع زیر صدارت مکرم ار شا د احمد خان صاحب امیر جماعت پشاور شروع ہوا.تلاوت نظم اور عہد کے بعد اجتماع کی اغراض اور تربیتی عنوانات پر تقاریر کی گئیں.کل حاضری سو تھی.اجلاس دوم : نماز مغرب کے بعد دوسرا اجلاس شروع ہوا جس میں مکرم مولوی دین محمد صاحب شاہد نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ اور آپ کے بے نظیر عالی مقام کے عنوان پر تقریر کی.اگلے روز ۱۵ نومبر ۹۱ء کو اجتماعی نماز تہجد ادا کی گئی.نماز فجر کے بعد قرآن کریم ، احادیث اور

Page 901

۸۷۵ ملفوظات کا درس مقامی مربیان نے دیا.اجلاس سوم : صبح نو بجے اجلاس مکرم مولوی دین محمد صاحب شاہد کی زیر صدارت ہوا.بارہ میں سے آٹھ مجالس کے ایک سو پندرہ افراد شامل تھے.اس اجلاس میں مکرم سید سعید الحسن صاحب ، مکرم پروفیسر ناصر احمد صاحب، مکرم مولا نا محمد اسماعیل صاحب اور مکرم مولانا حمید اللہ خان صاحب نے تربیتی موضوعات پر تقاریر کیں.چوتھا اجلاس مجلس سوال و جواب کے لئے مخصوص تھا.مکرم مولا نا غلام باری سیف صاحب اور مکرم مولوی دین محمد صاحب نے جوابات دیئے.پندرہ غیر از جماعت کے علاوہ ایک سو پندرہ افراد شامل ہوئے.مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے تربیتی امور پر ایمان افروز خطبہ جمعہ دیا.حاضری دوسو پچاس تھی.اجلاس پنجم : نماز جمعہ کے بعد اجتماع کا اختتامی اجلاس ہوا جس کی صدارت مکرم مولا نا غلام باری سیف صاحب نے کی.مکرم مولوی دین محمد صاحب نے تقریر کی.آخر میں مکرم مولانا سیف صاحب نے روح پرور خطاب کیا.اس اجلاس میں حاضری ایک سو سینتالیس تھی.اجتماع ضلع لیہ مورخہ ۴ دسمبر ۱۹۹۱ء کو مجلس انصار اللہ لیہ کا اجتماع منعقد ہوا.جس میں مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس نے شرکت فرمائی اور شرائط بیعت نمبر ۳ اور نمبر ۱۰ کی روشنی میں احباب جماعت کو نصائح فرمائیں.ازاں بعد مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا.کل حاضری دوسو ایک تھی جن میں انصار چھپن ، خدام اناسی اور اطفال چھیاسٹھ تھے.مجلس سوال و جواب شیخو پوره ١٩٩٢ء ۱۹ فروری ۱۹۹۲ء بروز بدھ چار بجے سے سات بجے تک ایک مجلس سوال و جواب کا انعقاد مکرم ملک لطیف احمد صاحب سرور ناظم ضلع شیخو پورہ کے گھر پر کیا گیا.اس میں باون غیر از جماعت دوست شامل ہوئے جن میں ہیڈ ماسٹرز، پروفیسرز ، ڈاکٹر نیز تجار بھی تھے.مجیب مکرم حافظ مظفر احمد صاحب تھے.مجلس مذاکره سرگودھا مکرم امیر صاحب سرگودھا کی کوٹھی پر ۲۷ فروری ۱۹۹۲ء بروز جمعرات کو مجلس مذاکرہ میں بہتر غیر از جماعت احباب اور بائیس خواتین نے شرکت کی.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے سوالات کے جوابات دیئے.مجلس مذاکرہ میں وکلاء اور کاروباری حضرات سمیت ہر طبقہ کے افراد شامل تھے.یہ محفل ساڑھے چار بجے شام سے سوا چھ بجے تک جاری رہی.

Page 902

A2Y سیالکوٹ شہر کا اجتماع یکم مئی ۱۹۹۲ء کوسیا لکوٹ شہر کا اجتماع نماز جمعہ سے قبل مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس کی صدارت میں شروع ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے ” دعوت الی اللہ اور مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے ” مالی قربانی کے موضوع پر خطاب کیا.آخر میں صدر محترم نے اپنے خطاب میں ذکر الہی اور تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.حاضری ایک سو تمیں تھی.کلاس داعیان ضلع گوجرانوالہ ضلع گوجرانوالہ کے داعیان الی اللہ کی تربیتی کلاس ۲۴ جولائی ۱۹۹۲ء بروز جمعتہ المبارک صبح دس بجے سے تین بجے تک تلونڈی موسیٰ خان میں منعقد ہوئی.پانچ مجالس کے ایک سو آٹھ داعیان نے شمولیت کی.تلاوت ونظم کے بعد مکرم ناظم صاحب ضلع نے کلاس کی غرض و غایت بیان کی.پھر مسئلہ وفات مسیح، ختم نبوت ، صداقت مسیح موعود، دعوت الی اللہ کی اہمیت اور حقیقت پر مکرم مختار احمد صاحب مربی سلسله، مکرم مدثر احمد صاحب مربی سلسله، مکرم غلام مرتضی صاحب مربی سلسلہ، مکرم منیب احمد صاحب، مکرم داؤ داحمد صاحب منیب مرکزی نمائندہ اور مکرم مظفر احمد صاحب درانی مرکزی نمائندہ نے تقاریر کیں.بعد ازاں ڈیڑھ گھنٹہ تک مجلس سوال و جواب کا انعقاد کیا گیا.اجتماع آرام باری ۵ اگست ۱۹۹۲ء کو یہ اجتماع مکرم ڈاکٹر بشیر احمد صاحب امیر ضلع کوٹلی کی صدارت میں منعقد ہوا.ضلع کی دس میں سے سات مجالس کے نمائندگان شریک ہوئے.مکرم پروفیسر منور شمیم خالد صاحب اور مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے تربیتی تقاریر کیں.کل حاضری ساٹھ تھی.اجتماع را جن پور ۱۴ اگست ۱۹۹۲ء کو راجن پور کے مقامی اجتماع کے موقع پر مکرم محمد اعظم اکسیر صاحب نے دعوت الی اللہ کی برکات اور احمدیت کے مستقبل کے موضوع پر تقریر کی.حاضری اک مجلس ربوہ مقامی کی شجر کاری مہم حلقہ دار النصر وسطی میں مورخہ ۲۰ اگست ۱۹۹۲ء بروز جمعرات بوقت چھ بجے شام مجلس مقامی ربوہ کی طرف سے شجر کاری کی مہم کے آغاز کے طور پر ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں قائم مقام صدر مجلس محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب مہمان خصوصی تھے.بعض قائدین اور منتظمین ، بلاک لیڈرز اور زعماء نے بھی شرکت کی.محلہ دار النصر کے صدر صاحبان کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی.مکرم محمد نعیم صاحب طاہر نے

Page 903

ALL حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ کا پاکیزہ اور شیریں کلام خوش الحانی سے پڑھ کر سنایا.اس کے بعد مکرم عبدالرزاق صاحب قائم مقام زعیم انصار اللہ دار النصر وسطی نے ایک مختصر تقریر کی.محترم صاحبزادہ صاحب نے اپنے خطاب میں درختوں کی اہمیت اور خاص طور پر پودے لگانے کے بعد ان کی نگہداشت اور حفاظت کی ضرورت اور اہمیت پر زور دیا.اس تقریب کے بعد آپ نے اپنے ہاتھ سے کھلے میدان میں ایک شہتوت کا پودا لگا کر اس مہم کا باقاعدہ افتتاح فرمایا.جامن کا ایک پودا آپ نے بیت الذکر میں بھی لگایا.اس موقع پر قائد ایثار مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب اور قائم مقام زعیم اعلی مکرم لطیف احمد شاہد صاحب نے بھی ایک ایک پودا لگایا.آخر میں صدر محترم نے اجتماعی دعا کروائی.مجلس انصار اللہ حلقہ دار النصر وسطی کی طرف سے اس موقعہ پر مہمانوں کی ٹھنڈے مشروبات سے تواضع کی گئی.اس تقریب کو کامیاب بنانے کے لئے مکرم خلیفہ صباح الدین احمد صاحب منتظم ایثار نے خصوصی کوشش کی.(۲۵) سالانہ اجتماع ضلع چکوال ضلع چکوال کا سالانہ اجتماع دوالمیال میں منعقد ہوا.۳ ستمبر ۱۹۹۲ء کو بعد نماز مغرب مجلس سوال و جواب کا پروگرام ہوا.مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے سوالات کے جواب دیئے.ستمبر صبح آٹھ بجے کر پنتالیس منٹ پر اجلاس تلاوت ، عہد اور نظم سے شروع ہوا.مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے افتتاحی خطاب کیا اور ذکر الہی کی طرف توجہ دلائی.بعد میں مکرم مربی صاحب چکوال نے تربیتی امور پر تقریر کی.ساڑھے دس بجے مقابلہ تلاوت و دینی معلومات ہوا.اسکے بعد مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے اختتامی خطاب کیا اور سیرت نبی کریم پر حضرت مسیح موعود کے اقتباسات پڑھ کر سنائے.وقفہ کے دوران زعماء کا اجلاس ہوا.رپورٹس اور شعبہ مال کی پوزیشن تسلی بخش تھی.نماز با تر جمہ یاد کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی.سالانہ اجتماع کوئٹہ ۴ ستمبر ۱۹۹۲ء کو اجتماع میں پورے ضلع کی نمائندگی تھی.مرکز سے مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر تشریف لے گئے تھے جنہوں نے افتتاحی خطاب میں اجتماع کا مقصد بیان کیا اور درود شریف بکثرت پڑھنے کی طرف توجہ دلائی.رات کو مجلس سوال وجواب میں جوابات دیئے.خطبہ جمعہ نمائندہ مرکز نے تعلق باللہ اور قبولیت دعا پر دیا اور اختتامی اجلاس میں الوصیت کی روشنی میں نظام نو پر تقریر کی.حاضری ایک سو پچھپیں تھی.سالانہ اجتماع سمندری ۴ ستمبر ۱۹۹۲ء کو اجتماع میں مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے دعوت الی اللہ کی اہمیت ، ضرورت اور ذرائع پر اور مکرم منصور احمد صاحب بشیر نے ” یوگنڈا میں احمدیت“ کے عنوان پر تقریر کی.مکرم منیر احمد صاحب عابد نے خطبہ جمعہ دیا.حاضری سینتالیس رہی.

Page 904

ALA سالانہ اجتماع ضلع کراچی سالانہ اجتماع انصار اللہ ضلع کراچی منعقدہ ۶ ستمبر ۱۹۹۲ء کی مختصر کا روائی پیش خدمت ہے.مجالس کیلئے حاضری میں اول ، دوم ، اور سوم انعامات مقرر کیے گئے تھے اور اس کیلئے نو بجے کا وقت مقرر کیا گیا تھا.چنا نچہ ساڑھے آٹھ بجے صبح سے ہی انصار بسوں، کاروں، سکوٹروں ، اور دوسری سواریوں کے ذریعہ انصار پہنچنا شروع ہو گئے تھے.بجے صبح تک انصار کی اکثریت مقام اجتماع میں حاضر ہوگئی تھی.انصار کے ساتھ خدام اور اطفال پہنچ رہے تھے.یہ امر قابل ذکر ہے کہ میلوں میل دور رہنے والے انصار کے لئے بسوں کا اہتمام بھی کیا گیا تھا.مقام اجتماع کو رنگ برنگی جھنڈیوں سے سجایا گیا تھا.کارکنان نے اپنے متعلقہ بیجز لگائے ہوئے تھے.تلاوت قرآن کریم سے افتتاحی اجلاس کا آغاز ہوا جو مکرم یعقوب احمد بٹ صاحب نے کی بعد میں اس کا ترجمہ اور تفسیر تفسیر صغیر سے بیان کی.تلاوت کے بعد محترم نمائندہ صاحب نے عہد دہرایا.بعد ازاں مکرم چوہدری اعجاز احمد صاحب نے درثمین سے منظوم شیر میں کلام خوش الحانی سے سنایا.مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نمائندہ مجلس انصار اللہ پاکستان نے افتتاحی خطاب فرمایا.جس میں سب سے پہلے اس اجتماع میں شرکت کی سعادت پر شکریہ ادا کیا.اور پھر فرمایا کہ تمام اقوام میں اکٹھے ہونے کیلئے اجتماعات کے طریق مختلف ہیں لیکن نہایت پاکیزہ ماحول اور خدا تعالیٰ کی خالص رضا کیلئے جو داغ بیل ڈالی گئی وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ڈالی.نماز با جماعت ، جمعہ اور عیدین یہ تمام اکٹھے ہونے کے طریق ہیں.ہمارے اجتماعات کا مقصد یہ ہے کہ ہم اپنے محسن پر کثرت سے درود شریف بھیجیں.آج کا یہ اجتماع ایک مجموعی عنوان یعنی تصمیم (THEEME) رکھتا ہے جو ہے حقوق العباد.اخلاقی عروج کی خاطر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت مبارکہ ہوئی.اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ساری عمر ہمیں حقوق العباد کے علمبردار نظر آتے ہیں.آپ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا غرباء یتامیٰ اور اپنے غلاموں سے سلوک کے تاریخی حوالے دیئے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نمونوں سے فائدہ اٹھانے اور ان پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی.اجلاس کا اختتام دعا پر ہوا.دوسرا اجلاس بعنوان ”اسلام کا اقتصادی نظام زیر صدارت مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی شروع ہوا جس میں موڈریٹر کے فرائض مکرم ایئر مارشل (ریٹائرڈ) ظفر چوہدری صاحب نے ادا کیے.درج ذیل ماہرین نے اپنی آرا پیش کیں.مکرم ڈاکٹر عبدالکریم صاحب.موضوع ” اسلام کے اقتصادی نظام کا بنیادی فلسفہ مکرم سید حضرت اللہ پاشا صاحب.موضوع ربوبیت مکرم ظفر اقبال سیفی صاحب.موضوع ”سود، مضاربه، مشارکه یہ امر قابل ذکر ہے کہ یہ پہلا اجتماع تھا جس میں دور جدید سے متعلق معلوماتی موضوعات رکھے اور ان پر ماہرین

Page 905

۸۷۹ اقتصادیات کو بولنے کا موقع دے کر سوالات کے جوابات دیئے گئے.اس دلچسپ مجلس کے آغاز میں موڈریٹر مکرم ائیر مارشل (ریٹائرڈ) ظفر چوہدری صاحب نے سب سے پہلے اسلام کے اقتصادی نظام ( جو سیشن کا عنوان تھا) کے بارے میں کہا کہ اس محفل کی نوعیت مجلس آراء کی سی ہے.یہ ضروری نہیں کہ مقررین کی آراء آپ کیلئے قابل قبول ہوں.آج کل ہمیں اقتصادیات میں نئی نئی صورتوں سے واسطہ پڑتا ہے.ہمیں اس کا علم ہونا چاہئے کہ کون کون سی صورتیں مناسب اور ٹھیک اور دین کے حق کے مطابق ہیں.مثلاً ربو ( سود ) مضاربہ اور مشارکہ کے بارے میں باری باری ماہرین اپنے موضوعات کو آراء کی شکل میں پیش کریں گے اور پھر ا حباب کو سوالات کو موقع دیا جائے گا اور ماہرین ان کے جواب دیں گے.سوالات کے لئے علیحدہ کاغذ اور پنسل احباب کو فراہم کر دیئے گئے.بعد ازاں جناب موڈریٹر نے ماہرین کا باری باری معہ ان کے موضوعات تعارف کروایا.مکرم ڈاکٹر عبدالکریم صاحب نے فرمایا کہ یہ وسیع مضمون ہے.اس لئے میں بنیادی اصولوں پر ہی اکتفا کروں گا.قرآنی احکامات کی نشاندہی کروں گا اور تفسیر سے فریم ورک بتاؤں گا.انہوں نے مزید کہا کہ انسان اپنی محنت سے رزق کماتا ہے اس لئے اس کا حق ہے کہ وہ اسے جس طرح چاہے خرچ کرے.مکرم ڈاکٹر صاحب نے اس سلسلہ میں سوشلزم کا اور پھر قرآنی موقف بھی بیان کیا.اس ضمن میں انہوں نے قرآنی آیات اور ان کے ترجمے بھی سنائے.اسی طرح اپنے موضوع کیلئے مختلف احکامات پیش کئے.مکرم سید حضرت اللہ پاشا صاحب نے قرآن کریم میں بیان کردہ اللہ تعالیٰ کی صفات ربوبیت بیان کیں اور معاشرتی عدل، احسان اور محبت کی تفصیلات بتا ئیں.جماعت احمدیہ کے قائم کر دہ طوعی نظام وصیت کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ہم اس نظام کے ADVANCE ہیں اور ہم اس نظام کو دنیا میں پھیلا کر اس بات کو ظاہر کریں گے کہ ہم نے دین حق کا اقتصادی نظام قائم کر دیا ہے.مکرم ظفر اقبال سیفی صاحب نے دین حق کے اقتصادی نظام کا سودی نظام سے تقابل پیش کرتے ہوئے کہا کہ دین حق کے نظام سے انصاف قائم ہوا ہے اور دولت کی صحیح تقسیم ہوئی ہے کیونکہ دین حق کی اقتصادی نظام کی بنیا د مساوات پر قائم ہے.جبکہ دنیاوی سودی نظام سے نا انصافی اور غربت پیدا ہوتی ہے.انہوں نے قرآنی آیات متعلقہ سود کا ترجمہ پیش کیا اور مضاربہ اور مشارکہ پر قدرے تفصیل سے روشنی ڈالی اور فرمایا کہ جماعت احمدیہ کا قیام اسی لئے ہوا ہے کہ وہ صحیح اقتصادی نظام قائم کرے.اس اجتماع سے محترم مولانا دوست محمد صاحب شاہد مورخ احمدیت نے بھی خطاب فرمایا جو ان دنوں کراچی میں موجود تھے.مکرم مولا نا صاحب موصوف نے اپنی تقریر میں فرمایا کہ ہمارا خدا رب العالمین ہے اور ہمارا رسول رسولوں کے شہنشاہ حضرت محمد مصطفی احمد مجتبی رحمت اللعالمین ہیں.آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شفقت کا دامن ہر ذی روح سے لیکر انسانوں تک محیط ہے.اور ماضی حال اور مستقبل پر محیط ہے.اور ازل سے ابد تک پوری

Page 906

۸۸۰ طرح حاوی ہے.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر ہر نوعیت کا کمال ختم ہو گیا.مکرم مولانا صاحب نے شفقت علی خلق اللہ کے سلسلہ میں جانوروں ، حیوانوں، دشمنوں بچوں ، غرباء ، یتیموں ، مزدوروں اور غلاموں وغیرہ سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے حسن سلوک کا نقشہ موثر انداز میں کھینچا.صدرا جلاس نے صدارتی تقریر کی اور دعا کروائی.تیسرا اجلاس بعنوان حقوق العباد زیر صدارت مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر شروع ہوا.ازاں بعد حقوق العباد کے مختلف پہلوؤں پر بالترتیب مکرم حیدر علی صاحب ظفر ، مکرم عبد الباسط صاحب ، مکرم عارف طاہر صاحب اور مکرم محمد لقمان صاحب مربیان سلسلہ نے تقاریر کیں.اختتامی اجلاس زیر صدارت مکرم چوہدری احمد مختار صاحب امیر ضلع کراچی شروع ہوا.تلاوت ونظم کے بعد مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے انسانیت کے دکھوں کا علاج.نظام وصیت“ کے عنوان پر تقریر فرمائی.اور اپنے موضوع کی تائید میں رسالہ الوصیت اور نظام نو کے حوالے پڑھ کر سنائے.بعد ازاں محترم امیر صاحب نے انعامات تقسیم فرمائے.اختتامی دعا پر یہ اجتماع بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا.اس اجتماع میں پانچ سو پینسٹھ انصار سمیت خدام واطفال کی حاضری آٹھ سو تھی.(۲۶) سالانہ اجتماع سرگودھا ۲ ستمبر ۱۹۹۲ء کو مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے نماز، انفاق فی سبیل اللہ ، خلافت سے وابستگی اور مکرم مرزا محمد دین ناز صاحب نے تزکیہ نفس کے موضوع پر تقریر کی.حاضری دوسو پچہتر رہی.سالانہ اجتماع ضلع گوجرانوالہ ۱۸ ستمبر ۱۹۹۲ء کو امیر پارک گوجرانوالہ میں منعقد ہونے والے اس ضلعی اجتماع میں بیالیس مجالس کے نمائندے شامل ہوئے.مندرجہ ذیل مقررین نے تقاریر کیں.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نائب صدر نے افتتاحی تقریر کی.اس کے بعد مکرم عطاء محمد صاحب ناظم ضلع نے تربیت مکرم مظفر احمد صاحب درانی نے نماز با جماعت ، مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے دعوت الی اللہ کے مناسب حال ذرائع ، مکرم مولوی طاہر احمد صاحب نے سیرت النبی کی روشنی میں عبادت کا رنگ اور مکرم اسد محمود صاحب گوندل نے دعوت الی اللہ کے طریقے پر تقاریر کیں.داعیان الی اللہ کلاس گجرات یکم اکتو بر ۱۹۹۲ء کو بعد نماز عصر مکرم چوہدری محمد شفیع صاحب سلیم ناظم ضلع گجرات نے افتتاحی تقریر کی.دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں حضور انور کی ہدایات پر مشتمل کیسٹ سنائی گئی.مکرم عبد الرزاق صاحب منگلا مربی گجرات اور مکرم شبیر احمد صاحب مربی شیخ پور نے آنحضرت بحیثیت داعی الی اللہ کے عنوان پر تقاریر کیں.نماز مغرب وعشاء اور کھانے کے بعد دوسرے اجلاس میں مکرم مولانا دین محمد صاحب شاہد نے دینی

Page 907

ΑΔΙ مسائل پر لیکچر دیا اور سوالات کے جوابات دیئے.حاضری تھیں تھی.۲ اکتوبر کو صبح نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی.نماز فجر کے بعد مکرم عبد الرزاق صاحب نے تربیت اولا د خصوصا وقف نو بچوں کی تربیت کے بارہ میں درس دیا.حاضری میں تھی.ساڑھے آٹھ بجے تا ساڑھے بارہ بجے اختتامی اجلاس ہوا.مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے دعوت الی اللہ کے مفید طریقے بتائے ، دعوت الی اللہ کا جائزہ لیا.داعیان نے دعوت الی اللہ کی مساعی بیان کی.آخر میں داعیان کی خصوصی تحریک میں حصہ لینے تلقین کی گئی تو بارہ احباب نے اپنے نام اس تحریک میں لکھوائے.کل حاضری چالیس تھی.سالانہ اجتماع سیالکوٹ ۱۲ کتو بر ۱۹۹۲ ء کو مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے تحریک جدید پر تقریر کی.مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر نے نظام کے موضوع پر خطاب کیا نیز خطبہ جمعہ میں تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی اور سوالات کے جوابات دیئے.حاضری اندازاً نو سو تھی.سالانہ اجتماع اسلام آباد ۱۵ اکتوبر ۱۹۹۲ء کو سالانہ اجتماع زیر صدارت مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب شروع ہوا.مکرم چوہدری صاحب نے حضور انور کے الفاظ میں انصار کا مقام اور انکی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.مکرم مولانا غلام باری صاحب سیف نے سیرت النبی اور مکرم چوہدری شاہد احمد صاحب نے ذکر حبیب کے موضوع پر تقریر کی.نو بجے شب نعتیہ مشاعرہ میں سب سے پہلے حضرت مسیح موعود کا کلام سنایا گیا اور بعد میں مندرجہ ذیل شعراء نے اپنا اپنا کلام سنایا.مکرم جنرل محمود الحسن صاحب، مکرم عبد المنان صاحب ناہید، مکرم سید یوسف سهیل شوق صاحب ، مکرم عبد الجلیل صاحب عشرت، مکرم یمین المیا من صاحب، مکرم حمید الحامد صاحب، مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب.مشاعرہ کے بعد سوال و جواب پر مشتمل ویڈیو کیسٹ دکھائی گئی.۱۶ اکتوبر کو نماز تہجد سے پروگرام شروع ہوا.کھیلوں کے پروگرام بھی ہوئے.آخری اجلاس مکرم چوہدری علیم الدین صاحب امیر جماعت کی صدارت میں ہوا جس میں دعوت الی اللہ کے موضوع پر مکرم محمد اسماعیل صاحب منیر نے تقریر کی نیز مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب اور مکرم سعید الحسن صاحب مربی سلسلہ نے سوالات کے جوابات دیئے.سالانہ اجتماع بہاولپور ۱۵ اکتوبر ۱۹۹۲ء کو مکرم امیر صاحب ضلع نے ضلعی اجتماع کا افتتاح کیا.بعدۂ ورزشی مقابلے ہوئے.

Page 908

۸۸۲ اس کے بعد حضور کی ویڈیو کیسٹ رات بارہ بجے تک دکھائی گئی.چار بجے صبح نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی.حاضری تمہیں تھی.بعد نماز فجر درس قرآن تعلق باللہ پر دیا گیا.اسکے بعد مکرم عبد الرشید صاحب تبسم نے درس دیا.بعد ۂ اجتماعی سیر کا پروگرام ہوا.دوسرا اجلاس نو بجے صبح زیر صدارت مکرم حکیم نذیر احمد صاحب ریحان ہوا جس میں مکرم مرزا ارشد بیگ صاحب، مکرم میر عبدالرشید صاحب تبسم اور مکرم حکیم نذیر احمد صاحب ریحان نے تقاریر کیں.آخر میں مکرم ناظم صاحب ضلع نے بھی خطاب کیا.مکرم حکیم نذیر احمد صاحب نے خطبہ جمعہ میں اطاعت امام اور تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.حاضری ایک سو چالیس تھی.سالانہ اجتماع جھنگ ۲۲ اکتو بر ۱۹۹۲ء کو بعد نماز مغرب و عشاء افتتاحی اجلاس میں مکرم شیخ مبارک احمد صاحب اور مکرم حکیم نذیر احمد صاحب ریحان نے نماز با جماعت ، مالی قربانی ، نیک نمونہ سے اولاد کی تربیت، اطاعت امام، خلافت سے وابستگی کے موضوعات پر تقاریر کیں اور دعاؤں پر زور دینے کی تحریک کی.ایک گھنٹہ تک مجلس سوال و جواب رہی.اگلے روز با جماعت نماز تہجد میں اتنی احباب نے شرکت کی.نماز فجر میں تعداد ایک سو پچھپیں تھی.نو بجے صبح اختتامی اجلاس میں مکرم حکیم نذیر احمد صاحب ریحان نے صداقت حضرت مسیح موعود کے موضوع پر تقریر کی نیز تحریک جدید کی برکات اور فوائد بیان کئے.حاضری مجالس ، انصار چار سو پچاس.۲۳ سالانہ اجتماع ملتان ۱۲۲ کتوبر ۱۹۹۲ء کو بعد نماز مغرب و عشاء مکرم صوفی محمد الحق صاحب نے ” موجودہ دور اور احباب کی ذمہ داریاں“ کے موضوع پر تقریر کی.اجلاس عام کے بعد سوال و جواب کی مجلس ہوئی.حاضری پچاس تھی.تجد با جماعت مکرم صوفی محمد اسحق صاحب نے پڑھائی اور بعد نماز فجر درس دیا.حاضری پینتیس تھی.حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب نے مالی قربانیوں اور مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر خطاب کیا.سالانہ اجتماع ضلع بہاولنگر ۱۲۹ کتوبر ۱۹۹۲ء کو یہ اجتماع منڈی ہارون آباد میں منعقد ہوا.نماز مغرب وعشاء کی ادائیگی کے بعد تبصرہ کے ساتھ سلائیڈ ز مکرم مولانا محمد اسمعیل صاحب منیر نے دکھائیں.حاضری دوسو، مہمان پچاس.اجلاس مکرم شیخ کریم الدین صاحب ایڈووکیٹ کی صدارت میں ہوا.مکرم مقبول احمد صاحب مکرم ثناء اللہ صاحب آف چشتیاں اور مولانا رحمت اللہ خان صاحب نے تقاریر کیں.

Page 909

۸۸۳ ۳۰ اکتوبر کو نماز فجر کے بعد قرآن کریم ، حدیث نبویہ اور ملفوظات حضرت مسیح موعود کے دروس مکرم مولا نا محمد اسمعیل صاحب منیر ، مکرم محمد الحق صاحب اور رحمت اللہ خاں صاحب نے دیئے.اختتامی اجلاس میں نمائندہ مرکز مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب نے شعبہ جات کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا اور ضروری ہدایات دیں.مکرم محمد اسمعیل صاحب منیر نے دعوت الی اللہ کا جائزہ لیا اور تحریک داعیان خصوصی میں حصہ لینے کی تلقین کی نیز دعوت الی اللہ کے مفید طریقے بیان کئے.سالانہ اجتماع اوکاڑہ ضلع اوکاڑہ کا سالانہ اجتماع ۵ ۶ نومبر ۱۹۹۲ء کو منعقد ہوا.پہلا اجلاس مکرم چوہدری محمد نواز صاحب امیر جماعت اوکاڑہ کی صدارت میں ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مکرم امیر صاحب نے جلسہ سالانہ کے اغراض و مقاصد کو بیان کر کے ان سے استفادہ کی موثر تلقین کی.بعد ازاں مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے ” دوسری صدی ނ مشتمل کا آغاز اور جماعت احمدیہ کے عنوان پر تقریر کرتے ہوئے پہلی صدی میں شدید مخالفتوں اور طوفانوں کے باوجود جماعت احمدیہ کی روز افزوں ترقیات اور غیر معمولی الہی نشانوں کا ایمان افروز ذکر کیا.نیز پہلے بڑھ کر قربانیوں اور ذمہ داریوں کے ادائیگی کرنے کی تلقین کی.حاضری پانچ صد تھی.دوسرے اجلاس میں مکرم مولا نا محمد اسمعیل صاحب منیر نے اکناف عالم میں اشاعت دین پر سلائیڈ ز دکھا ئیں.کل حاضری پانچ سوتھی جن میں دو درجن زیر دعوت احباب بھی شامل تھے.نومبر پونے پانچ بجے صبح نماز تہجد ادا کی گئی.نماز فجر کے بعد احادیث رسول اور ملفوظات حضرت مسیح موعود کا درس ہوا.تیسرا اجلاس صبح نو بجے سے گیارہ بجے تک چوہدری امان اللہ صاحب سیال امیر جماعت قصور کی صدارت میں منعقد ہوا.عہد کے بعد مکرم مولانا دین محمد صاحب شاہد نے ”برکاتِ خلافت اور اطاعت نظام اور اطاعت امام کی عنوان پر تقریر کرتے ہوئے پہلے سے بڑھ کر قربانیوں اور ذمہ داریوں کو ادا کرنے اور اطاعت امام اور اطاعت نظام سلسلہ کی طرف توجہ دلائی.مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر ، مکرم محمد سلمان احمد صاحب مربی سلسلہ اور مکرم مولانا محمد اعظم اکسیر صاحب نے علی الترتیب " حضرت مسیح موعود عاشق رسول کے آئینہ میں تربیت اولاد اور احمدیت کا مستقبل“ کے عنوانات پر تقاریر کیں.گیارہ بجے سے ایک بجے تک مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور، مکرم مولانامحمد اعظم صاحب اکسیر اور مولانا دین محمد صاحب شاہد نے جواب دیئے.پینتیس زیر دعوت احباب 66 سمیت کل حاضری سات سو پچاس تھی.خطبہ جمعہ میں مکرم مولا نا سلطان محمود صاحب انور نے دعوت الی اللہ کے طریقے بیان کئے اور داعی الی اللہ بننے کی تلقین کی.

Page 910

Α سالانہ اجتماع بوریوالہ ۹ نومبر ۱۹۹۲ کو یہ اجتماع مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور کی صدارت میں منعقد ہوا.تلاوت ونظم کے بعد ایک طفل نے سیرت النبی کے موضوع پر تقریر کی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے دعوت الی اللہ اور مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور نے مساجد کے تقاضے بیان کئے اور احسن طریق پر نماز با جماعت کے آداب پر روشنی ڈالی.حاضری : انصار چھیاسٹھ ، خدام چوہتر ، اطفال تینتالیس ، خواتین سات جب کہ مہمان چودہ تھے.١٩٩٣ء سالانہ اجتماع لیہ ۱۳ جنوری ۱۹۹۳ء کو انصار و خدام کے مشترکہ اجتماع میں مکرم مولا نا محمد اعظم اکسیر صاحب نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر خطاب کیا اور سوالات کے جواب دیئے.حاضری ایک سو پچاس تھی.پندرہ روزہ دعوت الی اللہ کلاس دارالذکر لاہور ۱۳۰ اپریل ۱۹۹۳ ء تا ۴ امئی ۱۹۹۳ ء دارالذکر لاہور میں مرکز کی منظوری سے پندرہ روز دعوت الی اللہ کلاس منعقد کی گئی جس میں مرکز سے مکرم مولانامحمد اعظم اکسیر صاحب نے شرکت فرمائی.اختتامی تقریب سے مکرم آفتاب احمد خان صاحب امیر جماعت انگلستان نے خطاب کیا اور اسناد تقسیم کیں.اوسط حاضری سینتیس رہی.ہر لیکچر کے نوٹس شرکاء کو دیئے گئے جو کہ ایک فولڈر کی شکل میں تھے.حلقہ وار دعوت الی اللہ کلاس مجلس کی سطح پر اس کا میاب کلاس کے بعد حلقہ جات میں دعوت الی اللہ کلاس منعقد کروائی گئی.چنانچہ سب سے پہلے حلقہ مصطفی آباد میں ہفتہ وار کلاس ۲۶ جون ۱۹۹۳ء سے یکم جولائی ۱۹۹۳ء تک منعقد کی گئی جس میں اوسطاً تئیس انصار شریک ہوئے.﴿۲۷﴾ مذاکرہ علمیہ مجلس ڈرگ روڈ کراچی ۲۲ مئی ۱۹۹۳ء بروز ہفتہ گیسٹ ہاؤس متصل بیت مبارک ڈرگ روڈ میں نماز مغرب کے بعد ایک مذاکرہ علمیہ کا اہتمام کیا گیا.اسے کامیاب بنانے کے لئے ایک انتظامیہ بنائی گئی جس نے خوش اسلوبی سے سارا کام کیا.تلاوت کے بعد مکرم محمد اسحاق صاحب زعیم اعلیٰ نے مذاکرہ کی اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی.جس کے بعد مکرم مولا نا عبدالوہاب صاحب مربی سلسلہ نے جماعت احمدیہ کا مختصر تعارف پیش کیا اور آمدہ مہمانوں سے استدعا کی کہ احباب کے دلوں میں جو غلط نہی یا اعتراض موجود ہے اسے لکھ کر بھجوائیں چنانچہ جو سوالات پہنچے، مولانا موصوف نے ان کے مدلل جوابات دیئے.اختتام پر تمام احباب کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا.تعداد مهمان: پینتیس دیگر احباب : چالیس

Page 911

۸۸۵ اجتماع ضلع لاڑکانہ مورخه ۲۴ جون ۱۹۹۳ء کو ضلع لاڑکانہ کی مجالس کا اجتماع بعد نماز عصر شروع ہوا.اختتامی اجلاس کی صدارت مکرم علی سرور صاحب ابڑو امیر ضلع لاڑکانہ نے کی.افتتاحی اجلاس سے محترم صد را جلاس اور مکرم حکیم نذیر احمد صاحب ریحان مربی سلسلہ نے تقاریر کیں.اجلاس دوم ساڑھے آٹھ بجے شروع ہوا.جس میں اجرائے نبوت ، دعوت الی اللہ اور سیرت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے عناوین پر تقاریر ہوئیں.رات گیارہ بجے دعا کے ساتھ یہ اجتماع اختتام پذیر ہوا.کل حاضری دوران ایک سو بارہ رہی.ضلعی کلاس دعوت الی اللہ لاہور یہ کلاس ۱۲ سے ۲۰ جولائی ۱۹۹۳ ء تک بیت النور ماڈل ٹاؤن لاہور میں منعقد کی گئی.کلاس روزانہ پانچ بجے سہ پہر سے نو بجے شب تک جاری رہتی.اس میں ایک سو دس انصار کے علاوہ تیرہ مستورات نے بھی شمولیت اختیار کی.ایک سو پچاس صفحات پر مشتمل نوٹس ہر شریک کو دیا گیا.بیشتر نصاب کی تیاری اور تدریس کے فرائض مکرم محمد سعید احمد صاحب نے ادا کئے.سالانہ اجتماع ضلع خوشاب ۲۰ اگست ۱۹۹۳ء کو گوٹھ جوئیہ احمدیہ میں اجتماع منعقد ہوا.صدر محترم چوہدری حمید اللہ صاحب نے تلاوت کے بعد عہد دہر وایا.اپنے خطاب میں صدر محترم نے تیسری اور دسویں شرائط بیعت کے حوالہ سے قیام نماز تہجد ، درود شریف ، ذکر الہی اور استغفار کی طرف توجہ دلائی.نماز کے بارہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اقتباسات پڑھ کر سنائے.حضرت خلیفہ اول کی اطاعت کے واقعات بیان کئے.مجموعی حاضری بتیں تھی.میٹنگ زعماء کرام میں حاضری کا جائزہ لیا گیا.قرآن کریم ناظرہ اور باترجمہ پڑھانے کے لئے کلاسز کے اجراء، نماز جمعہ اور ڈش کے ذریعہ حاضری کو بہتر بنانے کی طرف توجہ دلائی گئی.سالانہ اجتماع سرگودھا ۲۷ اگست ۱۹۹۳ء کو ضلعی اجتماع صبح ساڑے نو بجے سے ساڑھے تین بجے سہ پہر تک جاری رہا.مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے قبولیت دعاء کے ضمن میں ایمان فروز واقعات بیان کئے.صدر محترم چوہدری حمید اللہ صاحب نے حضور انور کے ارشادات کی روشنی میں نماز باجماعت نماز کا ترجمہ اور روزانہ تلاوت قرآن کریم پاک کی اہمیت بیان کی.دعوت الی اللہ کے کام کو وسعت دینے کی طرف توجہ دلائی.وصیت کرنے اور نظام نو میں تحریک جدید کی اہمیت واضح کی اور اس کے وعدوں کو بڑھانے کی تلقین کی اور دعوت الی اللہ اور نئے احمدیوں کو جماعتی اور مجلسی کاموں میں شریک کرنے کی طرف توجہ دلائی.آپ نے سیرت مسیح موعود کے چند واقعات بیان کئے نیز بچوں کی تربیت، تعلیمی اور تربیتی امور اور چندہ جات کی سو فیصد

Page 912

۸۸۶ ادائیگی کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار دوسوتھی.مجموعی حاضری اندا ز پانچ سو تھی.سالانہ اجتماع ضلع کوٹلی ضلع کوٹلی کا سالانہ اجتماع بمقام چرناڑی ۲۷ اگست ۱۹۹۳ء کو گیارہ بجے قبل دو پہر مکرم بشیر احمد صاحب قمر کی صدارت میں تلاوت اور نظم کے ساتھ شروع ہوا.آپ نے افتتاحی تقریر میں انصار اللہ کی ذمہ داریوں ، تربیت اولا داور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.مکرم راجہ نصیر احمد صاحب نے اعتراضات کے جوابات دیئے.مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر خطبہ جمعہ دیا.نماز جمعہ کے بعد مختصر اجلاس ہوا جس میں تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی گئی.حاضری تقریباً ایک سو تھی.سالانہ اجتماع کوئٹہ سالانہ اجتماع کوئٹہ ۲ و ۳ ستمبر ۱۹۹۳ء کو منعقد ہوا.پہلا اجلاس مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس کی صدارت میں ۲ ستمبر کو ہوا.آپ نے افتتاحی خطاب میں قیام نماز اور اہمیت اور دیگر تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد آپ نے خطبہ جمعہ دیا جس میں خاص طور پر تحریک جدید کے قیام ، اس کے اغراض و مقاصد اور اس کے نتیجہ میں جماعت احمدیہ کی ترقیات کا ذکر کرتے ہوئے دنیا بھر میں شاندار تبلیغی نظام کے مستحکم قیام اور احمدیت کے روشن مستقبل اور خدا تعالیٰ کی تائید و نصرت کو بیان فرمایا.صدر محترم نے اجتماع کے اختتامی اجلاس میں روزانہ صبح کے وقت تلاوت قرآن کریم کرنے اور ترجمہ سیکھنے کی طرف توجہ دلائی.سالانہ اجتماع ضلع سانگھڑ گوٹھ عبد الغنی میں ۲ ۳۰ ستمبر ۱۹۹۳ء کو ضلع سانگھڑ کا سالانہ اجتماع ہوا.اس اجتماع میں مرکزی نمائندہ مکرم حکیم نذیر احمد صاحب ریحان مربی سلسلہ تھے.آپ نے ۲ ستمبر کو بعد نماز مغرب و عشاء درس قرآن مجید دیا.جس میں نماز با جماعت کی ادائیگی دعاء کی اہمیت اور اطاعت نظام کی طرف توجہ دلائی.اگلے روز بعد نماز فجر درس حدیث میں ہمسایہ کے حقوق ، عبادت الہی اور معاشرے میں پر امن رہنے کے طریق بیان کئے.علمی مقابلہ جات منعقد کروائے گئے.خطبہ جمعہ میں مرکزی نمائندہ نے الہی جماعتوں پر ابتلاء اور ان کے ثمرات بیان کئے.بعد نماز جمعہ اجلاس عام میں انعامات تقسیم کئے گئے.اختتامی خطاب میں مکرم حکیم صاحب نے قربانیوں کے لئے خود کو اور اپنی نسلوں کو تیار رکھنے کی طرف توجہ دلائی.اڑتمہیں میں سے اکیس مجالس کے نمائندگان اجتماع میں شریک ہوئے.سالانہ اجتماع شیخو پوره ۳ ستمبر ۱۹۹۳ء کو گیارہ بجے قبل دو پہر تلاوت قرآن پاک سے اجتماع کی کاروائی کا آغاز ہوا.عہد اور نظم کے بعد مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور نے افتتاحی خطاب کیا اور دعا کرائی.علمی مقابلہ جات کے

Page 913

۸۸۷ بعد مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب نے مالی قربانی کی اہمیت اور برکات کا ذکر کیا نیز اجلاس عہد یداران میں کام کا جائزہ لیا اور کام کو آگے بڑھانے کے لئے ہدایات دیں.مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور نے تقسیم انعامات کے بعد اختتامی خطاب میں دعوت الی اللہ اور تربیت نو مبائعین کی طرف توجہ دلائی.ستر مجالس کے پانچ سو انصار، پچاس خدام اور تین مہمانوں نے شرکت کی.لجنات کو شامل کر کے کل حاضری سات سو تھی.سالانہ اجتماع کراچی ۶ ستمبر ۱۹۹۳ء کو تلاوت، نظم اور عہد کے بعد صدر محترم چوہدری حمید اللہ صاحب نے افتتاحی خطاب میں حضرت مسیح موعود کی کتب سے اقتباسات پڑھ کر سنائے.کتب حضرت مسیح موعود کے مطالعہ اور مرکزی امتحانات میں شمولیت کی طرف توجہ دلائی.سٹلائیٹ کے پروگرام کی اہمیت بیان کی.نظام خلافت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی.مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر نے خلافت علی منہاج نبوت کے تحت خلافتِ احمد یہ کے قیام اور اس کے ذریعہ روحانی انقلاب کا ذکر کیا.صدر محترم مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے ” خلیفہ خدا بناتا ہے“ کے عنوان کے تحت کئی واقعات بیان کئے اور حضرت خلیفہ اول کے انتخاب کے واقعات، پھر خلافت ثانیہ کے قیام کا ذکر اور اہل پیغام کے طرز عمل پر روشنی ڈالی نیز برکات خلافت کے نتیجہ میں جماعتی ترقیات کے عالمگیر واقعات بیان کئے.مجلس مذاکرہ: خلافت کے زیر عنوان مذاکرہ منعقد ہوا.بعد میں سوالات کے جوابات مؤرخ احمدیت مکرم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد نے دیئے.سالانہ اجتماع ضلع چکوال ۳ ستمبر ۱۹۹۳ء کو سالانہ اجتماع منعقد ہوا.سالانہ اجتماع حیدر آباد ۱۰ ستمبر ۱۹۹۳ء کو محترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس کی صدارت میں اجتماع شروع ہوا.آپ نے افتتاحی خطاب میں قیام نماز کی اہمیت اور دیگر تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.خطبہ جمعہ میں صدر محترم نے خاص طور پر تحریک جدید کے قیام ، اس کے اغراض و مقاصد اور اس کے نتیجہ میں جماعتی ترقیات کا ذکر کرتے ہوئے دنیا بھر میں شاندار تبلیغی نظام کے مستحکم قیام اور احمدیت کی ترقی اور اس کے روشن مستقبل اور غلبہ اسلام کی غیر معمولی مہم اور خدا تعالیٰ کی تائید و نصرت کو بیان کیا.اختتامی اجلاس: صدر محترم نے اختتامی خطاب میں تلاوت قرآن کریم کی اہمیت بیان کرتے ہوئے تلاوت قرآن کریم اور ترجمہ سیکھنے کی طرف توجہ دلائی.بارہ میں سے نو مجالس اجتماع میں حاضر تھیں.ایک سو بیس انصار

Page 914

۸۸۸ سمیت کل حاضری دوسو پندرہ تھی.سالانہ اجتماع صوبہ سرحد ۷ ستمبر ۱۹۹۳ء کو صوبہ سرحد کا سالانہ اجتماع پشاور میں منعقد ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد صدر محترم نے اپنے افتتاحی خطاب میں مطالعہ کتب کی طرف توجہ دلائی.مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے رحمتہ اللعالمین اور مکرم مرز انصیر احمد صاحب نے احمدیت“ کے موضوع پر تقریر کی.قبل از نماز جمعه اجلاس عہدیداران میں صدر محترم نے انفرادی تعارف کے علاوہ شعبہ وار کام کا جائزہ لیا اور تفصیلی ہدایات دیں.مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے دعوت الی اللہ کے کام کو آگے بڑھانے کے طریق بتائے.خطبہ جمعہ صدر محترم نے تحریک جدید کے مقاصد اور مالی قربانیوں کے نتیجہ میں اسلام اور احمدیت کی ترقیات کو بیان کیا.صدر محترم کی صدارت میں اختتامی اجلاس شروع ہوا.مکرم مرزا نصیر احمد صاحب نے دعوت الی اللہ اور اس کے ثمرات پر رپورٹ سنائی.مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے تحریک جدید ایک الہامی انعام کے موضوع پر تقریر کی.صدر محترم نے تیسری شرط بیعت کی روشنی میں پانچ بنیادی اخلاق کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری تین سو چوراسی تھی.سالانہ اجتماع ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ یہ اجتماع گوجرہ میں منعقد ہوا.۱۷ ستمبر ۱۹۹۳ء کو صبح ساڑھے نو بجے تلاوت اور نظم کے ساتھ افتتاحی اجلاس کا آغاز ہوا.مکرم چوہدری عبد القادر صاحب امیر ضلع نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی اور دعا کروائی.اس کے بعد علمی اور ورزشی مقابلہ جات ہوئے.اسی دوران ضلعی عاملہ کے اجلاس میں کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.جلاس میں دس مجالس کے زعماء اور دو مجالس کے نمائندگان نے شرکت کی.مکرم مولانا مبشر احمد صاحب کاہلوں نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر خطبہ جمعہ دیا.تلاوت نظم اور تقسیم انعامات کے بعد مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.مرکزی امتحانات کی اہمیت بیان کرتے ہوئے ان میں شرکت کی طرف توجہ دلائی.حاضری : انصار اکیاسی ، خدام واطفال اکتیس لجنات و ناصرات اٹھا ئیں کل ایک سو چالیس تھی.سالانہ اجتماع مظفر آباد آزاد کشمیر ۱۷ستمبر ۱۹۹۳ء کو اجتماع منعقد ہوا.مرکزی نمائندہ مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر تھے.اجتماع میں تربیتی امور، اخلاقی مسائل ، ایمان فروز واقعات اور تائیدات الہیہ کو مختلف مقررین نے بیان کیا.خطبہ جمعہ میں دعوت الی اللہ اور یتامیٰ کی خبر گیری کی طرف توجہ دلائی.مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے مجلس سوال

Page 915

۸۸۹ وجواب میں سوالات کے جواب دیئے.اس اجتماع میں چکار، مظفر آباد اور پریم کوٹ کی مجالس نے شمولیت کی.کل حاضری ترپن تھی.سالانہ اجتماع گوجرانوالہ ۷ ستمبر ۱۹۹۳ء کو صبح دس بجے مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نائب صدر مجلس کے زیر صدارت اجلاس کی کاروائی تلاوت ، عہد اور نظم سے شروع ہوئی.مکرم مولانا عبد السلام صاحب طاہر نے اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت کے نشانات، جماعتی ترقیات اور ہماری ذمہ داری کے موضوع پر تقریر کی.مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نے قیام نماز کی طرف خصوصی توجہ دلائی.مجموعی حاضری دوسوتھی.جبکہ مجالس کی نمائندگی اٹھاون میں سے چالیس تھی.خطبہ جمعہ کا موضوع "رفقاء حضرت مسیح موعود کی فدائیت کے نمونے تھا.جمعہ میں مجموعی حاضری تین سو پچاس تھی.سالانہ اجتماع ضلع تھر پارکر ناصر آباد میں ضلع تھر پارکر کی مجالس کا سالانہ اجتماع ہوا.۱۷ستمبر ۱۹۹۳ء کو کارروائی کا آغاز تلاوت، عہد اور نظم سے ہوا.مرکزی نمائندہ مکرم نذیر احمد صاحب ریحان مربی سلسلہ نے انصار اللہ کے اجتماعات کی غرض و غایت بیان کی.تمام پروگرام میں حاضر رہنے اور نظم و ضبط کو قائم رکھنے کی تلقین کی.اجلاس کے بعد علمی اور ورزشی مقابلہ جات ہوئے.رات نو بج کر بیس منٹ سے دس بجے تک مجلس سوال و جواب جاری رہی.مکرم ریحان صاحب نے جوابات دیئے.۱۸ ستمبر کونماز تہجد اور نماز فجر کے بعد مرکزی نمائندہ نے قرآن مجید کی آیت اِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا کا درس دیا اور خطبہ جمعہ میں اشاعت دین کے سلسلہ میں صحابہ کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے اسی راہ کو اختیار کرنے کی نصیحت کی.تقسیم انعامات کے بعد آپ نے اپنی تقریر میں تربیتی امور، با ہمی تعاون ، اطاعت عہدیداران ، خلافت سے وابستگی اور برکات خلافت جیسے اہم امور کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری پانچ سوتھی.سالانہ اجتماع ضلع لاہور دار الذکر لاہور میں ۲۴ ستمبر ۱۹۹۳ء کو مکرم میجر عبداللطیف صاحب کی صدارت میں تلاوت ، عہد اور نظم کے ساتھ اجلاس کی کارروائی کا آغاز ہوا.مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر نے احمدیت کا روشن مستقبل حضرت مسیح موعود کے تحریرات کی روشنی میں بیان کیا.مکرم مولانا مبشر احمد صاحب کا ہلوں نے صداقت حضرت مسیح موعود پر ٹھوس دلائل پیش کئے.اختتامی اجلاس جمعہ اور مصر کی نمازوں کی ادائیگی کے بعد ہوا.صدر محترم نے

Page 916

۸۹۰ اجلاس کی صدارت کی.تلاوت، عہد اور نظم کے بعد مکرم ناظم ضلع نے گزشتہ آٹھ ماہ کی کارکردگی کا جائزہ پیش کیا.صدر مجلس مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے تقسیم انعامات کے بعد کارکر دگی کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ گزشتہ سالوں سے کام بہتر ہوا ہے.آپ نے انصار کو گھر کی سطح پر اور گھر سے باہر تربیت کے سلسلہ میں ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.حضور انور کے خطبات بذریعہ ڈش باقاعدگی سے سنے اور دعوت الی اللہ کا کام پہلے سے بڑھ کر کرنے کی تحریک فرمائی.دعا کے ساتھ اجلاس کی کاروائی انجام پذیر ہوئی.سالانہ اجتماع ملتان شہر ۲۹ ستمبر ۱۹۹۳ء کو بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس کی کاروائی کا آغاز ہوا.محترم چوہدری حمید اللہ صاحب نے صدارت کی.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم چوہدری صاحب نے ” قیام نماز کے سلسلہ میں رفقاء حضرت مسیح موعود کی مثالیں پیش کر کے قیام نماز کی طرف توجہ دلائی.حاضری پچہتر تھی.۳۰ ستمبر ۱۹۹۳ء کو بعد نماز فجر مکرم مولانا عبد السلام صاحب طاہر نے قرآن مجید کا درس دیا اور روزانہ با قاعدگی سے تلاوت قرآن کریم کرنے کی طرف توجہ دلائی.صبح ساڑے آٹھ بجے مجلس عاملہ کی میٹنگ میں کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.حاضری پندرہ عہدیداران تھی.آخری اجلاس گیارہ بجے قبل دو پہر شروع ہوا.مکرم عبد السلام صاحب طاہر نے رفقاء حضرت مسیح موعود کی فدائیت کے موضوع پر تقریر کی.خطبہ جمعہ میں آپ نے احمدیت کی ترقیات اور ہماری ذمہ داریاں بیان کیں.حاضری اسی تھی.سالانہ اجتماع ضلع میر پور ۳۰ ستمبر و یکم اکتو بر ۱۹۹۳ء کو ضلع میر پور کا سالانہ اجتماع بمقام میرا بھڑ کا منعقد ہوا.بعد نماز عصر تلاوت اور عہد کے ساتھ اجلاس کا آغاز ہوا.مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے عہد کی پابندی اور اہمیت پر خطاب کیا اور موجودہ دور میں ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.بعد نماز مغرب وعشاء ساڑھے بجے سوال وجواب کا پروگرام شروع ہوا.مکرم قمر صاحب کے علاوہ علاقہ کے دومریبان نے جواب دیئے.نماز تہجد اور نماز فجر کے بعد مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے درس قرآن کریم دیا اور اختتامی اجلاس میں تقسیم انعامات کے بعد ایفائے عہد کے موضوع پر تقریر کی.ضلع کی چاروں مجالس سے حاضری انصار چالیس، خدام تریسٹھ ، اطفال چالیس ، لجنات ایک سو تریسٹھ ، ناصرات ایک سو ایک تھی.جملہ ضلعی مجالس کی نمائندگی تھی.سالانہ اجتماع ضلع بہاول پور مجالس ضلع بہاول پور کا سالانہ اجتماع ۳۰ ستمبر و یکم اکتوبر ۱۹۹۳ء کو منعقد ہوا.مکرم مولوی جمال الدین صاحب شمس نے اجلاس اوّل میں دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی اور مجلس سوال و جواب میں جوابات دیئے جو رات گیارہ بجے تک جاری رہی.اگلے دن نماز تہجد اور نماز فجر کے بعد شمس صاحب نے قرآن کریم کا اور

Page 917

۸۹۱ مکرم مولوی منور احمد صاحب قمر نے حدیث کا درس دیا.اجلاس دوم میں صبح نو بجے تلات و نظم کے بعد مکرم جمال الدین صاحب شمس نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.یکم اکتوبر کو زعماء وضلعی عاملہ کا اجلاس ہوا.محترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس نے شعبہ جات کا جائزہ لے کر ضروری ہدایات دیں.حاضری زعماء 2 ا تھی.خطبہ جمعہ میں صدر مجلس نے نماز با جماعت کی ادائیگی اور تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی اور خلفاء حضرت اقدس مسیح موعود کے ارشادات پڑھ کر سنائے.بعد نماز جمعہ صدر محترم کی صدارت میں تلاوت و نظم کے ساتھ اختتامی اجلاس شروع ہوا.صدر محترم نے تیسری شرط بیعت اور سیرت رفقاء حضرت مسیح موعود کی روشنی میں نماز با جماعت کی طرف توجہ دلائی.مجموعی حاضری دوست تھی.سالانہ اجتماع ضلع رحیم یارخان ضلع رحیم یار خان کا سالانہ اجتماع ۱۴، ۱۵ اکتوبر ۱۹۹۳ء کو منعقد ہوا.۱۴ اکتو بر ۱۹۹۳ء کو مرکزی نمائندہ مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے اجلاس عہدیداران سے خطاب کیا اور زعماء کو اپنے بجٹ کی سو فیصد وصولی ، مرکزی امتحانات کے پرچے حل کر کے بھجوانے ، بر وقت ماہانہ کارگزاری رپورٹس کی ترسیل اور دعوت الی اللہ کے کام کو تیز کرنے کی طرف توجہ دلائی.نمائندگی مجالس کا تھی.اپنے افتتاحی خطاب میں مرکزی نمائندہ نے اپنے فرائض زیادہ خلوص اور دیانت داری سے ادا کرنے کی طرف توجہ دلائی.خطبہ جمعہ میں مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب نے اپنے ایمانوں میں ترقی اور پختگی پیدا کرنے ، خلوص اور وفا میں آگے بڑھنے اور بشاشت کے ساتھ چندہ جات کی با شرح ادا ئیگی کی طرف توجہ دلائی.اختتامی اجلاس میں آپ نے دعوت الی اللہ کے ضمن میں افریقہ کے ایمان افروز واقعات و مشاہدات بیان کئے.نیز مجلس سوال و جواب میں جوابات دیئے.حاضری انصار چھتیں ، خدام ایک سوسینتالیس ، طفال چالیس ، لجنہ دس.کل حاضری ایک سو چونتیس تھی.سالانہ اجتماع ضلع بہاول نگر چک ۴-۹۳/۶ میں ۱۵،۱۴ اکتوبر ۱۹۹۳ء کو بہاولنگر کا ضلعی سالانہ اجتماع ہوا.پہلے دن نماز مغرب وعشاء کے بعد سلائیڈز لیکچر ہوا.بعدہ افتتاحی اجلاس ہوا جس میں تلاوت و نظم کے بعد مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر قائد اصلاح وارشاد نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی.۱۵ اکتوبر کو نماز تہجد اور فجر کی ادائیگی کے بعد مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر نے قرآن کریم کا اور مکرم منیر احمد صاحب عابد نے درس حدیث و ملفوظات دیا.ورزشی مقابلہ جات کے بعد ساڑھے گیارہ بجے قبل دو پہر مکرم امیر صاحب کی صدارت میں اجلاس کی کاروائی تلاوت اور نظم کے ساتھ شروع ہوئی.مکرم

Page 918

۸۹۲ را نا فاروق احمد صاحب نے سیرت النبی ، مکرم منیر احمد صاحب عابد نے مالی قربانیاں اور اُن کی اہمیت اور مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے " تربیت اولاد پر تقاریر کیں.خطبہ جمعہ تحریک جدید کے موضوع پر مکرم مولانا محمد اعظم اکسیر صاحب نے دیا اور جمعہ کے بعد مجلس سوال و جواب میں سوالات کے جواب دیئے.اختتامی اجلاس میں مکرم امیر صاحب ضلع نے انعامات تقسیم کئے اور صدارتی خطاب کیا.حاضری : انصار بیاسی ، خدام اکیاسی، اطفال بیالیس ، لجنات اڑتیں ، ناصرات پینتیس ، مہمان ہیں.کل حاضری دوسو اٹھانوے تھی.سالانہ اجتماع ضلع اٹک ۱۵ اکتوبر ۱۹۹۳ء کو تلاوت و نظم کے ساتھ ساڑھے نو بجے اجلاس کی کاروائی کا آغاز ہوا.مکرم مولانا بشیر احمد صاحب قمر نے تربیتی امور، دعوت الی اللہ اور فلاح پانے والے گروہ کی صفات کے حوالہ سے جو سورۃ مومنون میں بیان کی گئی ہیں، ایفائے عہد ، نماز با جماعت کی پابندی اور لغویات سے بچنے کی طرف خاص طور پر توجہ دلائی.آپ نے خطبہ جمعہ میں دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی اور نماز جمعہ کے بعد مجلس سوال و جواب میں جواب دیئے.یہ مجلس آدھا گھنٹہ تک جاری رہی.ساڑھے تین بجے اختتامی اجلاس ہوا.مکرم مولوی بشیر احمد صاحب قمر نے عملی نمونہ قائم کرنے اور علمی استعداد کو بڑھانے اور نصائح کو غور سے سننے کی طرف توجہ دلائی.حاضری: انصار بائیس، خدام اٹھائیں ، لجنات چار ضلع کی چھ مجالس کی مجموعی حاضری تریسٹھ تھی.سالانہ اجتماع جہلم ۱۵ اکتو بر ۱۹۹۳ء کو صبح ساڑھے دس بجے زعماء اور ضلعی عاملہ کا اجلاس ہوا.دس میں سے نو مجالس کے زعماء شامل ہوئے.مجالس کی کارکردگی کا مرکزی جائزہ پیش کر کے ہدایات دی گئیں.مرکزی نمائندہ مکرم مولانا عبدالسلام صاحب طاہر نے جمعہ پڑھایا اور تعلق باللہ کے موضوع پر خطبہ دیا.نماز جمعہ وعصر کے بعد اڑھائی بجے دوسرا اجلاس ہوا.تلاوت نظم اور عہد کے بعد مکرم مولا نا عبد السلام صاحب طاہر نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی.مکرم امیر صاحب کی صدارتی تقریر کے بعد دعا کے ساتھ اجتماع ختم ہوا.کل حاضری ایک سوساٹھ تھی.سالانہ اجتماع اوکاڑہ ۱۵ اکتو بر ۱۹۹۳ء کو مکرم امیر صاحب ضلع کی صدارت میں اجلاس شروع ہوا.تلاوت نظم وعہد کے بعد مرکزی نمائندہ مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.بعد میں تلاوت ونظم اور تقریر کے مقابلہ جات ہوئے.اس دوران عہدیداران کا اجلاس ہوا.شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور مزید ہدایات دی گئیں.بعدہ اجلاس عام میں مقامی مربی مکرم نصیر احمد صاحب وڑائچ نے اکرام ضیف اور مکرم مبشر مجید با جوہ صاحب نے تربیت اولاد کے موضوع پر تقاریر کیں تقسیم انعامات کے بعد مکرم امیر صاحب ضلع نے مؤثر رنگ میں اختتامی تقریر کی.حاضری نوے تھی.

Page 919

۸۹۳ سالانہ اجتماع ضلع لودھراں ۱۵ اکتوبر ۱۹۹۳ء کو صبح دس بجے مرکزی نمائندہ کی صدارت میں اجلاس کا آغاز تلاوت ، عہد اور نظم سے ہوا.اجلاس میں مقامی مریبان کرام کی دو تقاریر ہوئیں.مرکزی نمائندہ نے خطبہ جمعہ میں حضرت مسیح موعود کی صداقت کے دلائل بیان کئے نیز غلبہ اسلام کے لیے انصار اللہ کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی اور تربیت اولاد کے طریق بتائے.مجموعی حاضری سو تھی.نماز جمعہ وعصر کے بعد دوسرے اجلاس میں مرکزی نمائندہ نے تقسیم انعامات کی اور بعد میں برکاتِ خلافت ، اطاعت کی اہمیت ، دعوت الی اللہ کی ضرورت ، خلافت سے مضبوط تعلق ، آئندہ نسلوں کو احمدیت کی امانت کی حفاظت کے لئے تیار کرنے کی طرف توجہ دلائی.دعا کے ساتھ اجلاس ختم ہوا.کل حاضری انصارہ ۵، خدام بارہ، اطفال اٹھارہ.اجلاس دوم کے بعد ضلعی زعماء کی میٹنگ میں مرکزی گوشواروں کی روشنی میں چندہ جات کی ادائیگی ، دعوت الی اللہ کے ٹارگٹ بنانے اور بروقت ماہوار رپورٹ بھیجوانے ، بیعتوں کانٹے سال کا ٹارگٹ پورا کرنے کے لئے بھر پور کوشش اور نو مبائعین کی مسلسل تربیت کی طرف توجہ دلائی.حاضری زعماء آٹھ تھی.سالانہ اجتماع ضلع نواب شاہ باندھی میں ۱۵ اکتو بر ۱۹۹۳ء کو یہ اجتماع خدام الاحمدیہ کے ساتھ مشترکہ طور پر کیا گیا.مکرم حکیم نذیر احمد صاحب ریحان نے خطبہ جمعہ میں تربیت اولاد، عبادت الہی اور دعاؤں میں ذوق پیدا کرنے ، مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود، چندہ جات کی ادائیگی اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.بعدہ شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا گیا اور اسے بہتر بنانے کے لئے تفصیلی ہدایات دی گئیں.سالانہ اجتماع ضلع بدین ضلع بدین کا سالانہ اجتماع گولارچی میں ۱۶ اکتوبر ۱۹۹۳ء کو منعقد ہوا.صبح ساڑھے دس بجے تلاوت ، عہد اور نظم کے ساتھ اجلاس کی کاروائی کا آغاز ہوا.مکرم حکیم نذیر احمد صاحب ریحان نے اجتماعات کی غرض و غایت بتائی اور صبر و تحمل اور استقلال کے ساتھ تمام پروگرام کو سننے کی تلقین کی.غلبہ اسلام کے لئے انصار اللہ کی ذمہ داریوں ، خلافت کی اطاعت ، خلیفہ وقت کے ساتھ تعلق اور بچوں کی تربیت کی طرف توجہ دلائی.ازاں بعد زعماء کی میٹنگ میں مرکزی گوشواروں کے مطابق زعماء کو اُن کی ذمہ داریوں اور دعوت الی اللہ کے کام کو مزید آگے بڑھانے کی طرف توجہ دلائی.کھانے اور نماز ظہر وعصر کے بعد مکرم امیر صاحب ضلع کی صدارت میں آخری اجلاس ہوا.اس میں مکرم نذیر احمد صاحب ریحان نے تقسیم انعامات کے بعد قبول احمدیت کے نتیجہ میں حاصل ہونے والی برکات کا

Page 920

۸۹۴ ذکر کرتے ہوئے شکر گزاری اور دعاؤں کی طرف توجہ دلائی.دعا کے ساتھ اجلاس برخاست ہوا.حاضری انصار پچاس، خدام چونتیس ، اطفال چھپیں، کل ایک سونو تھی.سالانہ اجتماع ضلع گجرات گجرات کا ضلعی اجتماع ۱۶ اکتوبر ۱۹۹۳ء کو کھاریاں میں منعقد ہوا.صبح دس بجے تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے افتتاحی خطاب میں انصار اللہ کی ذمہ داریوں اور نیک عملی نمونہ قائم کرنے کی طرف توجہ دلائی.مکرم پر و فیسر عبد الرشید صاحب غنی نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر خطاب فرمایا.مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے تربیت اولا د اور انصار اللہ کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.کھانے کے وقفہ کے دوران زعماء کا اجلاس ہوا.مرکزی نمائندوں نے شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.کھانے اور نماز ظہر و عصر کے بعد تلاوت اور نظم سے دوسرے اجلاس کی کاروائی شروع ہوئی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے اِن كُنْتُمْ تُحِبُّونَ اللهَ فَاتَّبِعُونِي يُنبكُمُ اللهُ کی تفسیر بیان کی نیز تحریک جدید اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.دعا کے ساتھ اجلاس برخاست ہوا.نمائندگی مجالس ۳۴ جبکہ حاضری انصار ایک سو چھپن تھی.سالانہ اجتماع اسلام آباد ۱۲۱ اکتوبر ۱۹۹۳ء کو بعد نماز مغرب ، تلاوت، عہد اور نظم کے ساتھ اجلاس کی کا رروائی کا آغاز ہوا.صدر اجلاس مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے احمدیت کے لئے خدا کی تائید و نصرت اور قبولیت دعا کے نشانات بیان کئے اور دُعا کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے مدد چاہنے کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم مولوی سید حسین احمد صاحب نے سیرت النبی اور مولانا عبد الباسط صاحب نے تربیت اولاد کے موضوع پر تقریر کی.۲۲ اکتوبر کونماز تہجد و فجر کے بعد درس قرآن کریم، درس حدیث اور درس ملفوظات حضرت مسیح موعود ہوا.بعد ازاں دوسرا اجلاس مکرم امیر صاحب اسلام آباد کی صدارت میں شروع ہوا جس میں تین تقاریر ہوئیں.پھر تقریباً سوا گھنٹہ سوال وجواب کا سلسلہ جاری رہا.مکرم مولا نا عبد الباسط صاحب اور مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر نے جواب دیئے.خطبہ جمعہ میں مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے تحریک جدید اور نظام نو پر روشنی ڈالی اور مالی قربانی کی طرف توجہ دلائی.تیسرے اجلاس کی صدارت مکرم مولا نا محمد اعظم صاحب اکسیر نے کی.تلاوت اور نظم کے بعد میجر جنرل ڈاکٹر نسیم احمد صاحب نے گھانا (افریقہ ) میں وقف عارضی کے تاثرات بیان کیے.دونو مبائعین نے قبول احمدیت کے واقعات سنائے.مکرم ناظم صاحب ضلع نے رپورٹ کارگزاری پیش کی.بعدۂ صدرا جلاس نے رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے مختلف شعبہ جات کی طرف توجہ دلائی.نیز شرائط بیعت بیان کر کے خدمتِ خلق کی

Page 921

۸۹۵ اہمیت واضح کی تقسیم انعامات کے بعد دعا کے ساتھ اجلاس اختتام پذیر ہوا.مجموعی حاضری دوسواڑ تا لیس تھی.سالانہ اجتماع ضلع سیالکوٹ ۲۲ اکتوبر ۱۹۹۳ء کو صبح ساڑھے دس بجے مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس کی صدارت میں تلاوت ، عہد اور نظم کے ساتھ اجلاس کی کاروائی کا آغاز ہوا.مکرم مولا نا عبدالسلام صاحب طاہر نے تائیدات الہی اور نشانات کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے جماعتی ترقی کا ذکر کیا.مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے تربیت اولاد سے متعلق ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.صدر محترم نے اختتامی اجلاس میں اجتماعات کی غرض اور اہمیت، انصار اللہ کی ذمہ داریوں خصوصاً تربیت اولاد، قیام نماز اور تلاوت قرآن مجید کے بارہ میں قرآنی آیات ، احادیث اور ارشادات حضرت مسیح موعود کی روشنی میں توجہ دلائی.نماز جمعہ اور خطبہ بذریعہ ڈش میں سو فیصد حاضری کے علاوہ زیر دعوت دوستوں کو بھی مدعو کر نے نیز با ہمی اخوت اور اطاعت کی تلقین کی.مکرم مولا نا عبد السلام طاہر صاحب نے تحریک جدید کے ثمرات کے موضوع پر خطبہ جمعہ دیا.نماز جمعہ کے معا بعد سوا دو بجے زعماء کے اجلاس میں صدر محترم نے گوشواروں کی روشنی میں کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.سالانہ اجتماع لاہور ۲۲ اکتوبر ۱۹۹۳ء کو بیت التوحید علامہ اقبال ٹاؤن لاہور میں ضلعی اجتماع منعقد ہوا.نماز تہجد با جماعت اور نماز فجر کے بعد قرآن کریم کا درس دیا گیا.تلاوت ، عہدا اور نظم کے بعد مکرم ملک طاہر احمد صاحب ناظم ضلع لاہور نے افتتاحی خطاب فرمایا.اس کے بعد مقامی مقررین نے تقاریر کیں.مکرم مولا نا دین محمد صاحب شاہد نے علمی سوالات کے جوابات دیئے.اور اختتامی اجلاس میں تقسیم انعامات کے بعد نو مبائعین کی تربیت اور دعوت الی اللہ کی اہمیت تفصیل کے ساتھ بیان کی.خطبہ جمعہ آپ نے تربیتی امور پر دیا.حاضری پانچ سو تھی.سالانہ اجتماع را ولپنڈی ۲۸ اور ۹ ۱۲اکتوبر ۱۹۹۳ء کو انصار اللہ راولپنڈی نے اپنے سالانہ اجتماع کا انعقاد کیا.مکرم امیر صاحب جماعت راولپنڈی نے اپنی افتتاحی تقریر میں تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.رات کو عہد یداران کا اجلاس ہوا.صدر محترم چوہدری حمید اللہ صاحب نے کارکردگی کا جائزہ لے کر ہدایات دیں.۲۹ اکتوبر کو نماز تہجد اور نماز فجر کے بعد درس قرآن مجید، درس حدیث اور تلقین عمل کا پروگرام ہوا.مکرم ملک سعید احمد صاحب امیر جماعت واہ کینٹ کی زیر صدارت اجلاس میں مکرم کرنل افضال احمد صاحب بھٹی زعیم اعلیٰ نے دفاع پاکستان اور جماعت احمدیہ کی خدمات ، مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب قائد ایثار

Page 922

۸۹۶ نے’ خدمت خلق اور مکرم مولا نا عبد السلام طاہر صاحب نے ”دعوت الی اللہ “ کے موضوعات پر تقاریر کیں.مکرم جنرل ڈاکٹر نسیم احمد صاحب اور مکرم کرنل ڈاکٹر مسعود الحسن صاحب نوری نے صحت کے مسائل اور حفاظتی تدابیر بیان کرنے کے بعد سوالات کے جواب دیئے.مکرم امیر صاحب نے خطبہ جمعہ میں تنظیمی امور اور دعوت الی اللہ کی طرف سے توجہ دلائی.نماز جمعہ اور عصر کے بعد اختتامی اجلاس زیر صدارت مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس منعقد ہوا جس میں صدر محترم نے تربیت ” دعوت الی اللہ اور دیگر ضروری امور کے بارہ میں حوالہ جات کے ساتھ موثر رنگ میں توجہ دلائی.دعا کے ساتھ اجلاس ختم ہوا.سالانہ اجتماع ڈیرہ غازی خان ۵ نومبر ۱۹۹۳ء کو انصار اللہ کا سالانہ اجتماع مکرم ماسٹر خان محمد صاحب امیر ضلع کی صدارت میں منعقد ہوا.مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب نے موجودہ حالات میں انصار اللہ کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.مکرم جمال الدین صاحب شمس اور مکرم ناظم صاحب ضلع نے بھی خطاب کیا.حاضری سو تھی.اجلاس کے بعد عہد یداران کا اجلاس ہوا جس میں مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب نے گوشواروں کی روشنی میں کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.خطبہ جمعہ میں مکرم جمال الدین صاحب شمس نے دعوت الی اللہ کے بارہ میں خصوصی توجہ دلائی.کل حاضری ایک سوتر پن تھی.سالانہ اجتماع راجن پور ۵ نومبر ۱۹۹۳ء کو پہلا اجلاس دو پہر ۱۲ بجے تک جاری رہا جس میں تلاوت و نظم کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب صابر.مکرم امیر صاحب ضلع اور مکرم ناظم صاحب ضلع نے مختصر خطاب کیا.مکرم محمد اسلم صاحب صابر نے خطبہ جمعہ تربیت اولاد، اطاعت اور تعاون کے موضوع پر دیا.مجموعی حاضری پھپیں تھی.سالانہ اجتماع وہاڑی ۵ نومبر ۱۹۹۳ء کو بورے والا میں ضلع وہاڑی کا سالانہ اجتماع منعقد ہوا.صبح نو بجے اجلاس کا آغاز ہوا.تلاوت نظم اور عہد کے بعد مکرم فاروق احمد صاحب مربی سلسلہ نے سیرت النبی کے موضوع پر تقریر کی اور مقامی مربی صاحب نے دعوت الی اللہ اور مکرم عبد السلام صاحب طاہر نے برکات خلافت پر اور مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نے تحریک جدید کے متعلق خطاب کیا.حاضری ایک سو تیں تھی.اجلاس کے بعد زعماء کی میٹنگ میں شعبہ جات کے کام کا جائزہ لے کر ہدایات دی گئیں.سالانہ اجتماع بیت التوحید لاہور بیت التوحید لاہور کا سالانہ اجتماع ۲۰۱۹ نومبر ۱۹۹۳ء کو منعقد ہوا.مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے

Page 923

۸۹۷ خطاب کیا ، سوالات کے جواب دیئے اور انعامات تقسیم کئے نیز سیدُ الْقَوْمِ خَادِمُهُمُ کے موضوع پر خطبہ جمعہ دیا.کل حاضری ستر تھی.مجلس مذاکرہ دارالذکر لاہور ۲۱ نومبر ۱۹۹۳ء کو مجلس دارالذکر لاہور کے زیر انتظام مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی.یہ مجلس تین گھنٹے تک جاری رہی جس میں تئیس غیر از جماعت احباب شامل تھے جن میں سے تین عیسائی صاحبان بھی تھے.سالانہ اجتماع فیصل آباد ۲۶ نومبر ۱۹۹۳ء کو صبح ساڑھے دس بجے تلاوت ، نظم اور عہد کے بعد مکرم چوہدری غلام دستگیر صاحب امیر ضلع کی صدارت میں اجلاس شروع ہوا.مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا نے تربیت اولاد کے موضوع پر خطاب فرمایا.بعد ازاں مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب نے قبولیت دعا کے واقعات بیان کئے اور تربیتی امور اور مالی قربانی کی طرف توجہ دلائی.وقفہ طعام کے دوران زعماء مجالس کے اجلاس میں گوشواروں کی روشنی میں جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے خطبہ جمعہ میں حضور" کے ارشادات کی روشنی میں دعوت الی اللہ کی طرف توجہ مبذول کرائی.سالانہ اجتماع مظفر گڑھ ۲۶ نومبر ۱۹۹۳ء کو نماز جمعہ سے پہلے زعماء مجالس کی میٹنگ ہوئی.مکرم حکیم نذیر احمد صاحب ریحان نے مرکزی ہدایات اور لائحہ عمل کے مطابق ضروری امور کی طرف توجہ دلائی پھر خطبہ جمعہ میں احباب کو دعاء نماز با جماعت اور ڈش انٹینا کے ذریعہ حضور انور کے خطبات سے بھر پور فائدہ اُٹھانے کی تلقین کی.آپ نے اختتامی خطاب میں اجتماعات کی اہمیت بیان کی اور اس سلسلہ میں حضرت مسیح موعود کے ارشادات بھی پڑھ کر سنائے.مجموعی حاضری سو تھی.مجلس ربوہ مقامی کا وقار عمل مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ نے ۱۷ دسمبر ۱۹۹۳ء بروز جمعہ ربوہ کے تین بلاکوں پر مشتمل ایک وقار عمل کا اہتمام کیا.صبح آٹھ بجے سے نو بجے تک بلاک دار العلوم و بلاک دار النصر اور دارالیمن پر مشتمل انصار نے دار العلوم وسطی کی ایک سڑک تعمیر کی.ایک سو پچاس سے زائد تعداد میں انصا را ور کم و بیش پچاس خدام واطفال نے ایک گھنٹہ لگا تا رمحنت سے کام کر کے پانچ سو پچاس فٹ لمبی سڑک کے اردگرد کی جھاڑیوں کو کاٹا اور نشاندہی کر کے سڑک کو سیدھا کیا.کڑاہیوں اور ریڑھیوں کی مدد سے ڈھیروں مٹی جو کہ ٹریکٹر کے ذریعہ اکٹھی کی گئی تھی ، سڑک پر ڈالی.انصار اور ایسے بزرگ جو سہاروں کے ذریعہ مقام و قارعمل پر پہنچے تھے، انتھک محنت کرتے ہوئے ایک عجیب نظارہ پیش کر رہے تھے.پانچ سو پچاس فٹ لمبی سڑک ایک ایسے علاقہ میں بنائی گئی جہاں کوئی پکا راستہ

Page 924

۸۹۸ نہیں تھا اور بارش میں رہائشیوں کو سخت دقت کا سامنا کرنا پڑتا تھا.اس سے قبل اہل محلہ نے اپنی مدد آپ کے تحت اپنے ذرائع اور افرادی محنت سے اس سڑک پر کام کیا تھا اور اب انصار نے اس سڑک کی تعمیر کو پایہ تکمیل تک پہنچایا.محترم ڈاکٹر لطیف احمد صاحب قریشی قائم مقام صدر انصار اللہ نے وقار عمل کے اختتام پر تقریر کرتے ہوئے انصار کے جذ بہ خدمت کی تعریف کی.کام کو تھوڑے عرصہ میں احسن طریق پر کرنے اور وقار عمل کو منظم طور پر کرنے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قابل تقلید مثال ہے.آخر میں محترم مولانا محمد صدیق صاحب گورداسپوری زعیم اعلیٰ نے وقار عمل کو بار بار منانے اور اس روح کو قائم رکھنے کی تلقین کی اور سب کے شکریہ کے بعد دعا کروائی.﴿۲۸﴾ پلنگ مجلس انصار الله شرقی اسلام آباد ١٩٩٤ء مورخه ۱۵ اپریل ۱۹۹۴ء کو مجلس انصار اللہ اسلام آباد شرقی کے تحت راول ڈیم پر ایک پکنک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں نو انصار اور نو خدام شامل ہوئے.شاملین سائیکلوں پر ایک گھنٹہ کا سفر کر کے پکنک پوائنٹ پر پہنچے.سیر و تفریح کے بعد نماز جمعہ ادا کی گئی اور سہ پہر تین بجے واپس ہوئی.دوروزہ سالانہ اجتماع ضلع اسلام آباد مجلس انصار اللہ ضلع اسلام آباد کا سالانہ اجتماع ۲۲، ۲۳ ستمبر ۱۹۹۴ء بروز جمعرات وجمعه بیت الذکر اسلام آباد میں منعقد ہوا.اجتماع کی تیاری کے لئے ایک ماہ قبل مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جن کے اجلاس وقتاً فوقتاً ہوتے رہے.افتتاحی اجلاس ۲۲ ستمبر کو بعد نماز مغرب وعشاء مکرم مولانا مبشر احمد صاحب کا ہلوں کی صدارت میں سات بجے شروع ہوا.تلاوت و ترجمہ اور عہد ونظم کے بعد صاحب صدر نے افتتاح کیا.اپنے خطاب میں انہوں نے انصار کو اس امر کی طرف توجہ دلائی کہ انصار اپنی عمر اور تجربہ کے لحاظ سے تمام تنظیموں پر فوقیت رکھتے ہیں.اس لئے انہیں ہر لحاظ سے نمونہ بننا چاہئیے.بعدہ مکرم سید حسین احمد صاحب مربی سلسلہ نے قبولیت دعا کے واقعات پر تقریر کرتے ہوئے حضرت مصلح موعود کے بیان فرمودہ قبولیت دعا کے سات اصول اور چند ایمان افروز واقعات سنائے.پھر مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں نے سیرۃ النبی پر تقریر کی اور حضور کی عبادت کے دلنشیں پہلو کو اجاگر کیا.وقفہ طعام کے بعد مجلس سوال و جواب کا انعقاد ہوا.بہت سے انصار نے رات بیت الذکر میں بسر کی.نماز تہجد اور نماز فجر کے بعد درس قرآن کریم، درس حدیث اور درس ملفوظات دیا گیا.سیر اور ناشتہ کے بعد انصار کا طبی معائنہ کروایا گیا.پھر رسہ کشی ، دینی معلومات اور تقریر کے مقابلے ہوئے جن میں انصار نے ذوق وشوق سے حصہ لیا.

Page 925

۸۹۹ گیارہ بجے اجلاس دوم مکرم آفتاب احمد خان صاحب امیر جماعت انگلستان کی صدارت میں تلاوت و نظم سے شروع ہوا.مکرم تنویر احمد صاحب شاہد نے ذکر حبیب پر تقریر کی.صدر اجلاس نے اپنی تقریر میں خلافت سے تعلق مضبوط کرنے پر زور دیا.خطبہ جمعہ مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس نے دیا اور انصار کوتنظیم تعلیم، تربیت اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.نماز جمعہ وعصر کے بعد اختتامی اجلاس شروع ہوا.صدارت مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے فرمائی.تلاوت و نظم کے بعد شرائط بیعت سنائی گئیں.مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب قائد تربیت نے دعا کی اہمیت واقعات کی روشنی میں واضح کی.مکرم چوہدری شاہد احمد صاحب نے رپورٹ کا رگزاری پڑھی کیونکہ مکرم ناظم صاحب ضلع اپنی بیماری کی وجہ سے تشریف نہ لا سکے تھے.تقسیم انعامات کے بعد صدر محترم نے خطاب فرمایا اور تجنید بڑھانے ، ایم ٹی اے سنے سنانے ، مساجد کو آباد کرنے ، نماز با جماعت ادا کرنے تسبیح وتحمید کرنے اور دعوت الی اللہ کو کما حقہ ادا کرنے کی طرف پُر زور الفاظ میں تلقین کی.عہد و دعا پر یہ اجتماع اپنے اختتام کو پہنچا.افتتاحی اجلاس میں دو سو پچپیس انصار جبکہ اختتامی اجلاس میں سات سو پچاس انصار، اطفال، خدام و مستورات نے شمولیت کی.سالانہ اجتماع ضلع بہاولنگر ۲۰ ، ۱۲۱ کتوبر ۱۹۹۴ء کو چک R-93/6 میں منعقد ہوا.سالانہ اجتماع ضلع راولپنڈی ضلع راولپنڈی کا سالانہ اجتماع ۲۰ ، ۲۱ اکتو بر ۱۹۹۴ء کو بیت الحمد مری روڈ راولپنڈی میں منعقد ہوا.اجتماع کی تیاریاں دوماہ قبل ہی شروع ہو گئیں.متعلقہ امور کو نمٹانے کے لیے متعد دکمیٹیاں بنائی گئیں جنہوں نے اپنے فرائض احسن رنگ میں ادا کیے.افتتاحی اجلاس ۲۰ اکتوبر کو شام ساڑھے چھ بجے ہوا، تلاوت، عہد اور نظم کے بعد مکرم ملک عبدالشکور صاحب قائمقام امیر نے ” خلافت ایک عظیم الشان انعام کے موضوع پر خطاب کیا.اس کے بعد مکرم ملک منصور احمد صاحب عمر مربی سلسلہ نے جماعت کی روز افزوں ترقی اور ہماری ذمہ داریاں اور مکرم مولانا محمد شریف اشرف صاحب نے صداقت مسیح موعود کے موضوع پر تقاریر کیں.طعام کے بعد حسن قرات نظم ، پر چہ ذہانت اور تقریر کے مقابلے ہوئے.دوسرے اجلاس میں تلقین عمل کے تحت صحیح تلفظ کے ساتھ تلاوت قرآن کریم پر حافظ امیر حسین صاحب نے دعوت الی اللہ کے آسان طریق پر مکرم رفاقت احمد صاحب نے اور دعوت الی اللہ پر مکرم مولانا سید سعید الحسن صاحب نے خطاب کیا.

Page 926

۹۰۰ رات ساڑھے دس بجے ضلع مجلس عاملہ، زعمائے اعلیٰ اور زعمائے مقامی کا اجلاس ہوا جس میں ضلع کی تمام چودہ مجالس نے شرکت کی.اگلے روز نماز تہجد و فجر سے آغاز ہوا.پہلے اجلاس میں درس حدیث اور تلقین عمل کا پروگرام ہوا.جس کے بعد ورزشی مقابلے ہوئے.دوسرے اجلاس کی صدارت مکرم چوہدری مبارک احمد صاحب ناظم ضلع نے کی.مکرم مرزا نصیر احمد صاحب نمائندہ مرکز نے محسن انسانیت.حضرت محمد مصطفیٰ اور مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر نمائندہ صدر مجلس نے وقت کی قربانی پر خطاب کیا.بعدہ ڈاکٹر صاحبان کے پینل نے طبی مسائل کے متعلق مشورے دیئے.خطبہ جمعہ مکرم مولا نا محمد اعظم اکسیر صاحب نے تحریک جدید کے بارہ میں دیا.اختتامی اجلاس میں تلاوت نظم کے بعد انعامات تقسیم کیے گئے.ناظم صاحب ضلع نے سال رواں کی رپورٹ پیش کی.صدر اجلاس مکرم مولانا اکسیر صاحب نے تلاوت قرآن کریم ، دعوت الی اللہ اور تربیت نو مبائعین کی طرف توجہ دلائی.اس اجتماع میں مجالس کی حاضری سو فیصد رہی.سالانہ اجتماع ضلع وہاڑی بیت الحمد بورے والا میں مجالس ضلع وہاڑی کا سالانہ اجتماع ۱۱،۱۰ نومبر ۱۹۹۴ء کو ہوا.۱۰ نومبر کو شام پونے سات بجے سے سوا نو بجے تک سوال و جواب کی مجلس مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب قائد ایثار کی صدارت میں منعقد ہوئی.حاضرین کی تعداد تریسٹھ تھی.تمہیں غیر از جماعت بھی شامل ہوئے جن میں ایک سابق ممبر صوبائی اسمبلی اور بزم طلوع اسلام کے سر بر آورہ افراد بھی تھے.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے نشان کسوف و خسوف پر مبسوط تقریر کی اور پھر سوالات کے جوابات دیے.نومبر کو دوسرا اجلاس مکرم قائد صاحب ایثار کی صدارت میں منعقد ہوا.اجلاس میں ضلع بھر سے اٹھاسی انصار شامل ہوئے.ستاسٹھ خدام، تئیس اطفال اور چھیاسی لجنات انصار کے علاوہ تھے.تلاوت ، عہد و نظم کے بعد ناظم ضلع مکرم شمس الدین سیال صاحب نے سالانہ جائزہ پیش کرتے ہوئے اپنے قدموں کو تیز کرنے کی درخواست کی.مکرم مولوی حافظ محمد صدیق صاحب نے حضرت مسیح موعود کے کارنامے ، مکرم مبارک احمد طاہر صاحب نے تحریک جدید اور انفاق فی سبیل اللہ اور مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے ” فریضہ دعوت الی اللہ پر تقاریر کیں.صدرا جلاس نے انصار سے اپنا نمونہ پیش کرنے کی درخواست کی اور چارا ہم ذمہ داریوں یعنی تنظیم تعلیم ، تربیت اور دعوت الی اللہ کا تذکرہ کر کے اپنی صلاحیتوں کو وقف کرنے کی تلقین کی.دعا پر یہ با برکت اجلاس ختم ہوا.خطبہ جمعہ میں مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے نماز با جماعت کی اہمیت پر روشنی ڈالی.سالانہ اجتماع ضلع سیالکوٹ مجلس انصار اللہ سیا لکوٹ کا تیرہواں سالانہ اجتماع ۱۸ نومبر ۱۹۹۴ء بروز جمعہ صبح پونے گیارہ بجے

Page 927

۹۰۱ جامع احمد یہ سیالکوٹ میں منعقد ہوا جس میں ضلع کی بیاسی میں سے ستر مجالس کے زعماء اور اسی مجالس سے انصار شامل ہوئے.انصار کی حاضری چھ سو ساٹھ تھی.اجتماع میں انصار کے علاوہ ایک سو اٹھانوے خدام واطفال اور ایک سو چھپن لجنات بھی شریک ہوئیں.تلاوت ، عہد ونظم کے بعد مکرم امیر صاحب ضلع نے افتتاحی خطاب کیا.مرکزی نمائندہ مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب نے بھر پور کام کرنے کی طرف توجہ دلائی.پھر مکرم مولانا محمد اسمعیل منیر صاحب نے برکات خلافت پر تقریر کی.ایک بجکر دس منٹ پر یہ اجلاس ختم ہوا.ڈیڑھ بجے نماز جمعہ وعصر ادا کی گئی اور پھر تمام حاضرین کو ما حضر پیش کیا گیا.سالانہ اجتماع ضلع اوکاڑہ یه اجتماع ۲۵ نومبر ۱۹۹۴ء کو منعقد ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم شیخ طارق محمود صاحب نائب امیر ضلع نے افتتاحی خطاب کیا.مکرم ظہیر احمد صاحب ناظم ضلع نے مختصراً اجتماع کی رپورٹ پیش کی.مکرم ناصر احمد صاحب ملهی مربی سلسلہ اور مکرم مولانا محمد اسماعیل صاحب منیر نے اپنے خطاب میں انصار کو اُن کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.خطبہ جمعہ مکرم مولانا عبد السلام طاہر صاحب نے دیا اور خدا تعالیٰ سے وفاداری کا تعلق قائم کرنے کی نصیحت کی.سالانہ اجتماع بدین ضلع بدین کا اجتماع 9 دسمبر ۱۹۹۴ء کو گولارچی میں منعقد ہوا.افتتاحی اجلاس کی صدارت نمائندہ مرکز مکرم نعیم احمد خان صاحب ناظم ضلع کراچی نے کی.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد نمائندہ مرکز نے سورۃ البقرہ کی آیت ایک سو تیس کی تفسیر بیان کی.افتتاحی اجلاس کے بعد علمی و ورزشی مقابلہ جات ہوئے.کھانا اور نماز جمعہ وعصر کے بعد اختتامی اجلاس ہوا جس کی صدارت مکرم امیر صاحب ضلع بدین نے کی.اجلاس میں مربی صاحب ضلع بدین نے قبولیت دعا اور مکرم نعیم احمد خان صاحب نے تعلق باللہ کے موضوع پر خطاب کیا.تقسیم انعامات کے بعد امیر صاحب ضلع بدین نے مختصر خطاب میں ایم.ٹی.اے سے استفادہ کی طرف توجہ دلائی.اجتماع میں سینتیس انصار نے شرکت کی.ورزشی مقابلہ جات مجلس مقامی ربوہ ۱۹۹۵ء مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ نے مختلف ورزشی مقابلہ جات مارچ ۱۹۹۵ء میں منعقد کرائے.مورخہ ۱۷ مارچ ۱۹۹۵ء کو حلقہ جات کے ابتدائی مقابلے سو میٹر دوڑ اور سائیکل ریس ( تیز اور SLOW) بلاک کی سطح پر

Page 928

۹۰۲ ہوئے.نمایاں پوزیشن پر آنے والے کھلاڑی فائنل مقابلہ جات میں آئے.فائنل مقابلے مورخه ۲۳ مارچ ۱۹۹۵ء کو صبح آٹھ تا گیارہ بجے دارالرحمت شرقی کے میدان میں منعقد ہوئے.محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نائب صدر مجلس انصار اللہ پاکستان سارا وقت کھیل کے میدان میں تشریف فرما رہے نیز قائدین اور انصار اور خدام نے کثیر تعداد میں شرکت کے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی.مندرجہ ذیل کھلاڑیوں نے انعامات حاصل کئے.(1) سائیکل ریس تیز (Fast) اول : مکرم ماسٹر عمر حیات صاحب ، حلقہ فیکٹری ایریا.دوم: مکرم چوہدری افتخار احمد صاحب حلقه ناصر آباد ، سوم : مکرم خلیل احمد سرور صاحب ، حلقہ کوارٹرز تحر یک جدید.(۲) سائیکل ریس آہستہ (slow) اول: مکرم مبارک احمد صاحب طاہر ، حلقہ دارالبرکات.دوم : مکرم سعید احمد صاحب باجوہ ، دار الصدر غربی لطیف.سوم مکرم سلیم احمد صاحب، نصیر آبا دحلقه سلطان (۳) مقابلہ دوڑ ۱۰۰ میٹر.اول : مکرم ظفر احمد صاحب دارالیمن - دوم : مکرم بشیر احمد صاحب نصر غربی ”ب“ حوصلہ افزائی کا انعام مکرم محمد اقبال صاحب نصیر آبا د سلطان (۴) مقابلہ والی بال.ربوہ کے حلقوں پر مشتمل چار ٹیمیں بنائی گئیں.اول: حلقہ رحمت.دوم : حلقہ یمن : (۵) مقابلہ رسہ کشی.اس کے لئے بھی چار ٹیمیں بنائی گئیں.اوّل : حلقہ رحمت.دوم : حلقہ صدر خطاب نائب صدر و تقسیم انعامات تقسیم انعامات کی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا.مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گورداسپوری زعیم اعلیٰ ربوہ نے ٹورنامنٹ کی رپورٹ پیش کی.بعدہ مہمان خصوصی مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب نائب صدر مجلس نے اپنے خطاب میں انصار کو توجہ دلائی کہ وہ صرف مقابلہ جات میں ہی شامل نہ ہوں بلکہ مجلس ایسا پروگرام ترتیب دے کہ ہر ایک رکن سارا سال کسی نہ کسی کھیل میں حصہ لیتا رہے.اس طرح کھیلوں کا معیار بھی بڑھے گا.بعد ازاں مکرم صاحبزادہ صاحب نے انعامات تقسیم فرمائے اور دعا کے ساتھ یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا (۲۹) ضلع لاہور کا ایک روزہ تربیتی پروگرام مجلس انصار اللہ ضلع لاہور کا ایک روزہ سالانہ تربیتی پروگرام یکم مئی ۱۹۹۵ء بروز سوموار دارالذکر لاہور میں منعقد ہوا.پہلا اجلاس محترم میجر ریٹائر ڈ عبداللطیف صاحب نائب امیر لاہور کی صدارت میں نو بجے صبح شروع ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد افتتاحی خطاب میں آپ نے حضرت مسیح موعود کو ملنے والی خدائی بشارت وَسِعُ مَكَاننگ پر تفصیل سے روشنی ڈالی.بعدہ مکرم پر و فیسر میاں محمد افضل صاحب ماہر تعلیم نے بچوں کی

Page 929

۹۰۳ نفسیاتی رنگ میں تربیت کے اصول بیان کئے اور علم نفسیات کے لحاظ سے تربیت اولاد کی اہمیت واضح کی.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے تربیت اولاد کے بارہ میں حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کی روشنی میں سیرۃ طیبہ کے اس اہم پہلو کو خوب کھول کر بیان کیا.دوسرے اجلاس کے اختتام سے قبل پر چہ معلومات ہوا جس میں تمام حاضرین نے شمولیت کی.اول آنے والے نا صر کو انعام دیا گیا.دوسرا اجلاس محترم ثاقب زیروی صاحب مدیر لاہور کی صدارت میں ہوا.پہلی تقریر مکرم بشارت احمد صاحب ڈش ماسٹرنے کی جس میں آپ نے ڈش انٹینا اور ایم ٹی اے کے بارہ میں مفید معلومات سے آگاہ کیا.مکرم مولانا محمد اعظم صاحب اکسیر نے سیرت حضرت مسیح موعود کے موضوع پر تقریر میں خدائی بشارتوں کا تفصیل سے ذکر کیا جو حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ کو جماعت کی ترقی اور غلبہ کے بارہ میں دی گئی ہیں اور اپنے وقت پر ضرور پوری ہوں گی.آخر میں جناب ثاقب زیروی صاحب نے اپنا کلام پیش کیا.دوسرا اجلاس دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوا.اس اجلاس کے بعد وقفہ میں حاضرین کو کھانا پیش کیا گیا.اختتامی اجلاس میں مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ پاکستان نے انعامات تقسیم فرمائے اور اپنے خطاب میں نہایت قیمتی نصائح فرمائیں.آپ نے نماز با جماعت کی پابندی ، نیک نمونہ، قرآن کریم ناظرہ اور با ترجمہ سیکھنے ، حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کی کتب کا مطالعہ اور جماعتی کاموں میں اطاعت کا اعلیٰ نمونہ پیش کرنے کی ہدایت فرمائی.۳۰) تربیتی اجتماع مجلس مقامی ربوه مجلس مقامی ربوہ کا ایک روزہ سالانہ تربیتی اجتماع مورخہ ۶ ستمبر ۱۹۹۵ء کو بیت الناصر دار الرحمت غربی میں منعقد ہوا جس کا آغا ز تمام حلقہ جات میں نماز تہجد سے ہوا.پہلا اجلاس آٹھ بجے صبح مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور ناظر اصلاح و ارشاد مرکز یہ کی صدارت میں شروع ہوا.تلاوت مکرم نصیر احمد شاد صاحب نے کی اور مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گورداسپوری زعیم اعلیٰ ربوہ نے عہد دہر وایا.مکرم پر و فیسر محمد اسلم صابر صاحب نے حضرت مسیح موعود کا شیریں کلام پیش کیا.صدر اجلاس نے اپنے افتتاحی خطاب میں انصار کو توجہ دلائی کہ آپ عمر کے اس حصہ میں ہیں جہاں تیاری کا وقت کم ہے اور جس مسافر کے پاس وقت کم ہو، وہ زندگی کے اس قیمتی حصہ کو احسن طور پر گزارتا ہے اور اچھے جانشین اپنے پیچھے چھوڑنے کے لئے کوشاں رہتا ہے.نیز امام وقت کے ساتھ اطاعت کا ایک مستحکم تعلق بھی پیدا کرتا ہے.ازاں بعد مکرم نصر اللہ خاں صاحب ناصر ایڈیٹر ماہنامہ انصار اللہ نے درس القرآن دعوت الی اللہ

Page 930

۹۰۴ کے موضوع پر دیا اور قرآنی آیات سے اس مضمون کو کھول کر بیان کیا.درس الحدیث میں ” تلاوت قرآن کریم کی اہمیت کے موضوع پر مکرم مرزا محمد دین صاحب ناز استاذ الجامعہ نے اور درس ملفوظات باہمی اخوت و محبت“ کے موضوع پر مکرم خلیفہ صباح الدین صاحب نے دیا.اس اجلاس کے آخر میں صدرا جلاس نے دعا کروائی.وقفہ کے دوران والی بال ، سائیکل ریس آہستہ (Slow) اور سو میٹر دوڑ کے مقابلے اور اسی دوران بیت الذکر میں تقریری مقابلہ منعقد ہوا.دوسرا اجلاس مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ کی صدارت میں منعقد ہوا.تلاوت مکرم میاں عبدالمجید صاحب نے کی اور نظم مکرم مقبول امینی صاحب نے پڑھی.اس اجلاس کی پہلی تقر یب یمکرم حافظ مظفر احمد صاحب ایڈیشنل ناظر دعوت الی اللہ نے احمدیت کا شاندار مستقبل کے موضوع پر کی.آپ نے حضرت مسیح موعود کے الہامات اور تحریرات کی روشنی میں بڑی وضاحت سے بیان کیا.اس کے بعد مکرم ملک منور احمد صاحب صاحب جاوید قائد تربیت نے ” قبولیت دعا“ کے موضوع پر تقریر کی اور ایمان افروز واقعات بیان کئے.آخر میں مکرم مغفور احمد صاحب منیب سابق مربی سلسلہ جاپان نے ” جاپان میں شدید زلزلہ اور جماعت احمدیہ کی خدمات“ کے موضوع پر خطاب کیا.اختتامی اجلاس مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب قائمقام صدر مجلس کے زیر صدارت منعقد ہوا.تلاوت مکرم قاری محمد عاشق صاحب نے کی اور مکرم محمد رفیق صاحب اکبر اور مکرم مقبول امینی صاحب نے حضرت مسیح موعود کا شیریں کلام سنایا.اس کے بعد صدرا جلاس نے علمی اور ورزشی مقابلوں کے انعامات تقسیم کئے اور اپنے صدارتی خطاب میں قیمتی نصائح فرمائیں.آپ نے نماز با جماعت کی پابندی، صفائی، بیوت الذکر میں بچوں کو ساتھ لے کر آنے اور انہیں آداب بیت الذ کر سکھانے اور ایم ٹی اے پر خطبہ جمعہ با قاعدہ سننے کی ہدایت فرمائی.آخر میں زعیم اعلیٰ صاحب نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور صدر مجلس نے عہد دہر وایا اور دعا کروائی.نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد ایک ہزار سے زائد حاضرین کو دو پہر کا کھانا پیش کیا گیا.یہ پروگرام بخیر و خوبی اڑھائی بجے اختتام پذیر ہوا.(۳۱) مجلس ۹۶ گ ب ضلع فیصل آباد کا مثالی وقار عمل مورخہ ۱۲۰ اکتوبر ۱۹۹۵ء کو گاؤں سے بس سٹاپ پل ۹۳ گ ب کی طرف جانے والے راستے پر ایک وقار عمل کیا گیا.چار سوستر فٹ لمبے تنگ راستہ سے سرکنڈوں اور جڑی بوٹیوں کو اکھاڑ کر سڑک پر مٹی ڈال کر ہموار کیا گیا.اس طرح دو فٹ تنگ اور خراب راستہ کو دس فٹ چوڑی سڑک میں تبدیل کیا گیا.اس راستہ سے روزانہ تقریباً پانچ سو افراد پیدل یا سائیکلوں پر گزرتے تھے.وقار عمل پر چار گھنٹے وقت صرف ہوا اور پچپن احباب نے شرکت کی.۳۲﴾

Page 931

۹۰۵ ١٩٩٦ء ورزشی مقابلہ جات مجلس مقامی ربوہ مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ کے ورزشی مقابلہ جات ماہِ مارچ ۱۹۹۶ء میں منعقد کئے گئے.پہلے مرحلے میں مورخہ ۱۵ مارچ ۱۹۹۶ء کو مجلس کے ۴۳ حلقہ جات کے بلاک وائز ورزشی مقابلہ جات کروائے گئے.جن میں سو میٹر دوڑ ، سائیکل ریس تیز اور SLOW کے مقابلے ہوئے.فائنل مقابلہ جات ۲۳ مارچ ۱۹۹۶ء کو صبح آٹھ بجے تا ساڑھے گیارہ بجے دار الرحمت شرقی کی گراؤنڈ میں منعقد ہوئے.بلا کس سے اول، دوم، سوم آنے والوں کے مابین فائنل مقابلہ جات ہوئے.مقابلہ جات کے نتائج مندرجہ ذیل رہے.سائیکل ریس : اول مکرم محمد رفیق صاحب، دار الفضل غربی ، دوم : مکرم چوہدری محمد مختار احمد صاحب، سوم : مکرم ماسٹر محمد عمر حیات صاحب سلوسائیکل : اول: مکرم مرزا حفیظ احمد صاحب، دوم: مکرم انوار الحق صاحب ، سوم : مکرم مبارک احمد طاہر صاحب دوڑ ۱۰۰ میٹر : اول: مکرم ظفر احمد صاحب، دوم مکرم بشیر احمد صاحب، لنگاہ ، سوم : مکرم ریاض احمد صاحب کلائی پکڑنا : اول : مکرم مبارک احمد صاحب علوی ، دوم : مکرم اقبال احمد صاحب والی بال : حلقوں کو تقسیم کر کے چار ٹیمیں بنائی گئی.اول : رحمت بلاک.دوم : صدر بلاک رسہ کشی : یہ مقابلے بڑے دلچسپ ہوئے.سخت مقابلے کے بعد صدر بلاک اؤل اور رحمت بلاک دوم رہا.تقسیم انعامات وخطاب صدر مجلس تقریب تقسیم انعامات کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا.اس کے بعد مکرم مولانامحمد صدیق صاحب گورداسپوری زعیم اعلیٰ ربوہ نے رپورٹ پیش کی.محترم چوہدری حمید اللہ صدر مجلس نے انعامات تقسیم کے بعد اختتامی خطاب فرمایا.آپ نے اس امر کی طرف توجہ دلائی کہ یوم مسیح موعود کے ناطہ سے ہم سب کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تعلیم پر عمل کرنا چاہیے اور یوم پاکستان کے ناطہ سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد مد نظر رہنا چاہئیے کہ وطن کی محبت ایمان کا جزو ہے اس لئے وطن کے استحکام کے لئے دعا اور جد و جہد کرنی چاہئے.کوشش کریں کم زیادہ سے زیادہ تعداد میں انصار کھیلوں میں حصہ لیں.خواہ روزانہ سیر کی شکل ہی ہو.۱۹۸۳ء میں حضرت خلیفہ اسیح الرابع کے دورہ مشرق بعید میں مجھے بھی حضور کے ساتھ جانے کا موقع ملا.حضور خود بھی باقاعدگی سے سیر فرماتے ہیں.سنگا پور میں اتنی کثرت سے لوگ سیر کے لئے آتے ہیں کہ پارک بھر جاتے ہیں.انصار اللہ کو بھی با قاعدہ سیر کرنی چاہئیے.آخر میں صدر محترم نے عہد دہر وایا اور دعا کے ساتھ یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا.﴿۲۳﴾

Page 932

سالانہ اجتماع جھنگ یہ اجتماع جھنگ صدر میں منعقد ہوا.ے مارچ ۱۹۹۶ء کونماز مغرب وعشاء کے بعد مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کی صدارت میں اجلاس شروع ہوا.صدر محترم نے افتتاحی خطاب میں تربیتی امور مثلاً تنظیم ، تعلیم ، دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں نے سوالات کے جوابات دیئے.عہد یداران کے اجلاس میں صدر محترم نے شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور تفصیلی ہدایات دیں.اگلے دن گیارہ بجے قبل دو پہر دوسرا اجلاس شروع ہوا.تلاوت ونظم کے بعد درج ذیل تقاریر ہوئیں.مکرم محمد سلطان صاحب دعوۃ الی اللہ کے طریق مکرم واحد اللہ صاحب جاوید عبادات‘ مکرم انعام الرحمن صاحب تحریک جدید مکرم خالد احمد صاحب شمس " دعوت الی اللہ کا ایک واقعہ“.اس کے بعد نو مبائعین کے پروگرام میں بعض احباب نے اپنے تاثرات بیان کئے.مکرم رفیق احمد صاحب ثاقب نے شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.مکرم مرزا محمد الدین صاحب ناز نے خطبہ جمعہ میں تحریک جدید اور مالی قربانی اور دیگر تربیتی امور پر روشنی ڈالی.سالانہ اجتماع ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ ۱۴ مارچ ۱۹۹۶ء کو گوجرہ میں صبح دس بجے اجلاس عام زیر صدارت مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب شروع ہوا.تلاوت ، عہدا اور نظم کے بعد صدر محترم نے تربیتی امور اور دعوت الی اللہ کے طرف توجہ دلائی.كُونُوا مَعَ الصُّدِقِينَ کے مد نظر خطبہ جمعہ فرموده حضور انور اور درس قرآن کریم سننے کی تلقین کی.اس سلسلہ میں حضرت مسیح موعود کے ارشادات کے حوالہ جات پڑھ کر سنائے.مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے سیرت النبی کے موضوع پر تقریر کی اور تعلیم القرآن اور تحریک جدید کے موضوع پر خطبہ جمعہ دیا.مالی قربانیوں میں قدم آگے بڑھانے کی طرف توجہ دلائی.حاضری ۷ تھی.نماز جمعہ کے بعد عہد یداران کا اجلاس ہوا.صدر محترم نے شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.دعا کے ساتھ اجتماع بخیر وخوبی اختتام پذیر ہوا.حاضری زعماءہم ہے.سالانہ اجتماع بہاولپور شہر ۲۲ مارچ ۱۹۹۶ء کو بعد نماز جمعہ مکرم امیر صاحب ضلع بہاولپور کی صدارت میں شروع ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم حکیم نذیر احمد صاحب ریحان نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت کا مقصد“ کے موضوع پر خطاب کیا.اس کے بعد مختلف مقابلہ جات ہوئے.۲۳ مارچ کو نماز تہجد وفجر با جماعت ادا کی گئی.مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے درس دیا.صبح نو بجے تلاوت و نظم کے ساتھ اختتامی اجلاس مکرم حکیم نذیر احمد صاحب کی صدارت میں شروع ہوا.یوم مسیح موعود کے

Page 933

9+2 پیش نظر سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے اور صداقت حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے موضوع پر مکرم نذیر احمد صاحب ریحان نے تقریر کی.دوران اجلاس مجلس سوال و جواب بھی ہوئی مجلس میں چھ مہمان بھی شامل تھے.تقسیم انعامات کے بعد دعا کے ساتھ اجتماع بخیر وخوبی اختتام پذیر ہوا.نمائندگی مجالس - حاضری : انصار چھپن ، خدام پچھپیس، اطفال اکیس ، لجنات بارہ.کل ایک سو چودہ.سالانہ اجتماع حافظ آباد ۲۲ مارچ ۱۹۹۶ء نماز عصر کے بعد اجلاس عام تلاوت ، عہد اور نظم ساتھ شروع ہوا.مکرم سمیع اللہ زاہد صاحب نے قیام نماز اور تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.مکرم مجیب احمد صاحب طاہر نے برکات خلافت کے موضوع پر تقریر کی.نماز مغرب و عشاء کے بعد علمی مقابلہ جات ہوئے.اس کے بعد سوال و جواب کا سلسلہ شروع ہوا.چار مربیان کرام نے جواب دیئے.اگلے روز نماز تہجد و فجر با جماعت ادا کی گئی.اس کے بعد درس قرآن مجید ، درس حدیث اور درس ملفوظات ہوا.درس کے بعد ورزشی مقابلہ جات ہوئے.ناشتہ کے وقفہ کے بعد اجلاس عہد یداران ہوا.صدر محترم نے شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.نماز با جماعت نماز جمعه، ناظرہ و ترجمه قرآن کریم، کتب حضرت مسیح موعود کا مطالعہ اور امتحانات کی تحریک کی نیز فرمایا عہدیداران کی ذمہ داری دوہری ہے اور ثواب بھی دگنا ملے گا.اختتامی اجلاس صدر محترم کی صدارت میں سوا دس بجے شروع ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد صدر محترم نے علمی اور ورزشی مقابلہ جات میں پوزیشن لینے والے انصار میں انعامات تقسیم کئے.اس کے بعد صدر محترم نے ” جلسہ مذاہب عالم میں سیدنا حضرت مسیح موعود کے لیکچر اسلامی اصول کی فلاسفی کا پس منظر بیان کیا اور دعوت الی اللہ کے لئے اس سے استفادہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری: انصار باون ، خدام دس ، اطفال چار.مجموعی حاضری چھیاسٹھ.نمائندگی مجالس - سالانہ اجتماع ملتان ۲۳ مارچ ۱۹۹۶ء کو تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد اجلاس ہوا.مکرم سید خالد احمد شاہ صاحب نے انصار اللہ کی ذمہ داریاں ، مکرم عبد المغنی زاہد صاحب نے سیرۃ النبی اور مکرم احسان اللہ صاحب چیمہ نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر فرمائی.حاضری : انصار اکتالیس، اطفال دو، کل انچاس تھی.بعد ازاں عہد یداران اجلاس میں مکرم سید خالد احمد شاہ صاحب نے ہدایات دیں.

Page 934

۹۰۸ سالانہ اجتماع شیخوپورہ ضلع شیخو پورہ کا اجتماع ۲۲ ،۲۳ مارچ ۱۹۹۶ء کو منعقد ہوا.خطبہ جمعہ میں مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے ” اسلامی اصول کی فلاسفی کے سو سال پورے ہونے پر ۱۹۹۶ء کو جو بلی کے طور پر منانے کا ذکر کیا اور تیسرے سوال انسانی پیدائش کی غرض وغایت کے سلسلہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات پڑھ کر سنائے اور انصار کو ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.نماز جمعہ کے بعد افتتاحی اجلاس صدر محترم کی صدارت میں شروع ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد صدر محترم نے غلبہ اسلام کے سلسلہ میں حضور کی پیشگوئیوں کا ذکر کر کے انصار کو تلقین کی کہ وہ اپنے علم کو بڑھائیں، قرآن کریم کا ترجمہ سیکھیں اور حضرت مسیح موعود کی کتب کا مطالعہ کریں اور عالم با عمل بنیں.نماز جمعہ، خطبہ حضور بذریعہ ڈش پر حاضری کی طرف توجہ دلائی.نیز فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے جو کچھ بھی عطا کیا ہے، مال، صحت اور وقت اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کریں.مشاعرہ بسلسلہ یوم مسیح موعود مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ کے زیر اہتمام ۲۷ مارچ ۱۹۹۶ء کو یوم مسیح موعود کے حوالہ سے مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت مکرم مولا نانسیم سیفی صاحب مدیر الفضل نے کی.تلاوت و نظم کے بعد مکرم مولوی محمد صدیق صاحب گورداسپوری زعیم اعلیٰ ربوہ نے مشاعرے کی غرض و غایت بیان کی.جس کے بعد مندرجہ ذیل شعراء نے اپنا کلام سنایا.مکرم لئیق احمد صاحب عابد، مکرم عبد السلام اسلام صاحب، مکرم رفیق اکبر صاحب ، مکرم خلیق بن فائق صاحب، مکرم محمد اکبر فانی صاحب، مکرم عبد السلام ظافر صاحب، مکرم انور ندیم علوی صاحب، مکرم اکرم محمود صاحب، مکرم یوسف سهیل شوق صاحب، مکرم راجہ نذیر احمد صاحب ظفر، مکرم مبارک احمد عابد صاحب، مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب ، مکرم چوہدری محمد علی صاحب، مکرم مولانا نسیم سیفی صاحب سالانہ اجتماع اٹک یہ اجتماع ۴ ، ۵ اپریل ۱۹۹۶ء کو منعقد ہوا.پہلا اجلاس بعد نماز مغرب وعشاء ہوا.اگلے دن صبح نماز تہجد و فجر با جماعت ادا کی گئی.اس کے بعد درس القرآن ہوا.مکرم رحمت اللہ خان صاحب نے خطبہ جمعہ میں تربیتی امور بالخصوص قیام نماز اور تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.اختتامی اجلاس میں تلاوت، عہد اور نظم کے بعد مکرم مرزا نصیر احمد صاحب نے سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے موضوع پر خطاب کیا.آپ نے شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.مجموعی حاضری تھیں.نمائندگی مجالس پر تھی.

Page 935

۹۰۹ سالانہ اجتماع ضلع گوجرانوالہ ضلع گوجرانوالہ کا سالانہ اجتماع مدرسہ چٹھہ میں ۴ اپریل ۱۹۹۶ ء بعد نماز مغرب وعشاء منعقد ہوا.مرکزی وفد ۵ اپریل کو صبح آٹھ بجے مدرسہ چٹھہ پہنچا.وفد پہنچنے کے معابعد عہد یداران کا اجلاس ہوا.صدرمحترم نے کام کا جائزہ لیا اور تفصیلی ہدایات دیں.حاضری عہد یداران بنتیں تھی.اختتامی اجلاس مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کی صدارت میں شروع ہوا.تلاوت کے بعد مکرم طاہر احمد صاحب مربی سلسلہ مقامی اور مکرم عطاء محمد صاحب قمر کی تقاریر ہوئیں.مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے دعوت الی اللہ کی اہمیت کے موضوع پر تقریر کی تقسیم انعامات کے بعد صدر محترم نے اسلامی اصول کی فلاسفی کے تیسرے سوال کے سلسلہ میں حضور کے ارشادات پڑھ کر سنائے.مجموعی حاضری : دوسو چھہتر ، زیر دعوت دس.نمائندگی مجالس ہم تھی.سالانہ اجتماع ضلع فیصل آباد لاٹھیا نوالہ میں 11 اپریل ۱۹۹۶ء کو بعد نماز مغرب و عشاء تلاوت وعہد کے بعد مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے انصار اللہ کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلا کر دعا کے ساتھ افتتاح کیا.پھر نظم کے بعد سوال و جواب کا سلسلہ پونے گھنٹہ تک چلتا رہا.اس کے بعد علمی مقابلہ جات ہوئے.نماز تہجد اور نماز فجر دونوں باجماعت ادا کی گئیں.اس کے بعد علماء کرام کے درس قرآن ، حدیث اور ملفوظات حضرت مسیح موعود ہوئے.مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے قبولیت دعا کے واقعات سنائے.وقفہ کے دوران انصار نے سیر اور ورزش میں حصہ لیا.ناشتہ کے بعد صدر محترم نے شعبہ جات کا جائزہ لیا اور تفصیلی ہدایات دیں.اختتامی اجلاس تلاوت و نظم کے ساتھ مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس کی صدارت میں شروع ہوا.صدر محترم نے انصار اللہ کی ذمہ داریوں کی طرف ، مکرم مولوی اعظم صاحب اکسیر نے دعوۃ الی اللہ کی طرف، مکرم مرزا نصیر احمد صاحب نے تربیتی امور کی طرف اور مکرم انعام الرحمن صاحب نے تحریک جدید کی بڑھتی ہوئی ضرروتوں کے مد نظر مالی قربانی میں قدم آگے بڑھانے کی طرف توجہ دلائی.تقسیم انعامات اور نظم کے بعد صدر محترم کا خطاب شروع ہوا.صدر محترم نے سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا سے استفادہ کی طرف توجہ دلائی قی اسلامی اصول کی فلاسفی کے تفصیلی حالات بیان کرتے ہوئے تیسرے سوال کے جواب میں مد نظر تر بیتی امور کی طرف توجہ دلائی.تحریک جدید کے مالی جہاد اور میڈیکل کیمپس کی تحریک کی.عہد دہرانے کے بعد دعا کے ساتھ اجتماع بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا.

Page 936

۹۱۰ سالانہ اجتماع را ولپنڈی ومئی ۱۹۹۶ء کو تلاوت و نظم کے ساتھ زیر صدارت مکرم مجیب الرحمن صاحب ایڈووکیٹ امیر ضلع افتتاحی اجلاس شروع ہوا.مکرم امیر صاحب نے انصار اللہ کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.نیز خلافت احمدیہ کی اہمیت بیان کر کے خلافت سے ذاتی تعلق پیدا کرنے کی تلقین کی.اس کے بعد مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی جس میں مکرم مرز انصیر احمد صاحب اور مکرم مولانا رحمت اللہ خان صاحب نے سوالات کے جواب دیئے.بعدہ کھانے کا وقفہ ہوا جس کے بعد علمی مقابلہ جات ہوئے.۱۰ مئی کو نماز تہجد و فجر با جماعت ادا کی گئی.اس کے بعد انفرادی تلاوت کے لئے وقت دیا گیا.مکرم چوہدری مبارک احمد صاحب کی صدارت میں اجلاس دوم ہوا.درس قرآن مجید، حدیث اور ملفوظات مربیان کرام نے دیا.اجلاس دوم کے بعد ورزشی مقابلہ جات ہوئے.اجلاس عہدیداران میں صدر محترم نے شعبہ جات کے کام کا جائزہ لے کر ہدایات دیں.بالخصوص قیام نماز ، دعوت الی اللہ ، ایم ٹی اے سے استفادہ اور میڈیکل کیمپ لگانے کی طرف توجہ دلائی.حاضری بانوے تھی.اجلاس سوم زیر صدارت مکرم امیر صاحب ضلع شروع ہوا.مکرم جنرل ڈاکٹرمحمود الحسن صاحب نے طبی مشوروں کے موضوع پر اور مکرم مرزا نصیر احمد صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر خطاب کیا.خطبہ جمعہ میں مکرم مجیب الرحمن صاحب امیر ضلع نے تحریک جدید کی مالی قربانیوں میں قدم آگے بڑھانے کی طرف توجہ دلائی.بعد نماز جمعہ مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کی صدارت میں اختتامی اجلاس ہوا.آپ نے اپنے خطاب میں تلاوت قرآن مجید ، ٹارگٹ دعوت الی اللہ کے حصول ، ایم ٹی اے پر حضور کے خطبہ جمعہ اور دوسرے پروگراموں سے استفادہ کی طرف توجہ دلائی.دعا کے ساتھ یہ اجتماع اختتام کو پہنچا.ضلع کی جملہ چودہ مجالس حاضر تھیں.حاضری انصار تین سو انتالیس ، خدام دوسوستانوے، لجنہ دوسونو ، ناصرات ستاسی ، اطفال اُنہتر کل حاضری ایک ہزار ایک تھی.سالانہ اجتماع ضلع کوٹلی ضلع کوٹلی کی مجالس کا اجتماع گوئی میں منعقد ہوا.۶ امئی ۱۹۹۶ء بروز جمعرات پانچ بجے بعد نماز ظہر وعصر تلاوت کے ساتھ افتتاحی اجلاس شروع ہوا.عہد اور نظم کے بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے انفرادی جائزہ لے کر انصار کو دعوت الی اللہ میں آگے بڑھنے کی طرف توجہ دلائی.اگلے دن نماز تہجد و فجر با جماعت ہو ئیں جس کے بعد درس قرآن اور درس حدیث ہوا.ے امئی صبح ساڑھے آٹھ بجے اختتامی اجلاس کا آغاز ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مقامی مربی صاحب

Page 937

۹۱۱ نے افریقہ میں دوران قیام پیش آنے والے ایمان افروز واقعات بیان کئے.مکرم مرزا نصیر احمد صاحب نے سیرت حضرت مسیح موعود ، مکرم امیر صاحب ضلع نے تربیت اولاد اور مکرم انعام الرحمن صاحب نے قیام نماز کی طرف توجہ دلائی.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے انصار کو بحیثیت سربراہ خاندان اپنے اہل وعیال کی تربیت کی طرف اور پھر خطبہ جمعہ میں تحریک جدید کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر مالی قربانیوں میں قدم آگے بڑھانے کی طرف توجہ دلائی.اسی طرح ایم ٹی اے سے کما حقہ فائدہ اُٹھانے اور زیر دعوت دوستوں کو اس میں شامل کرنے کی تحریک کی.حاضری ایک سو تھی.تربیتی اجلاس کو ٹلی شہر گوئی سے واپسی پر ے امئی کو نماز مغرب کے بعد مجلس کو ٹلی کا تربیتی اجلاس ہوا.مرکزی نمائندوں نے احباب کو دعوت الی اللہ اور تحریک جدید کی مالی قربانیوں میں قدم آگے بڑھانے کی طرف توجہ دلائی.حاضری چالیس تھی.سالانہ اجتماع لاہور شہر ۷ امئی ۱۹۹۶ء کو پہلے اجلاس میں تلاوت و عہد اور نظم کے بعد مکرم مربی صاحب ضلع اور مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے سیرت آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم اور سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے موضوع پر تقاریر کیں.اجلاس دوم میں مکرم پر و فیسر میاں محمد افضل صاحب نے اسلامی اصول کی فلاسفی کا تعارف پیش کیا.اختتامی اجلاس میں تقسیم انعامات کے بعد صدر محترم نے تربیتی امور ، دعوت الی اللہ، تحریک جدید کے مالی جہاد اور ایثار کی طرف توجہ دلائی اور اس سلسلہ میں حضرت مسیح موعود کی کتب کے اقتباسات پڑھ کر سنائے.مجموعی حاضری دو ہزار تھی.بعد کو اجلاس عہد یداران ہوا.مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس نے تمام شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں بالخصوص تربیت ، دعوت الی اللہ اور میڈیکل کیمپ لگانے کی طرف توجہ دلائی.حاضری عہدایداران پچاس تھی.سالانہ اجتماع ضلع قصور جوڑا میں ۳۰ مئی ۱۹۹۶ء کونماز مغرب و عشاء کے بعد ضلع قصور کا اجتماع شروع ہوا.مکرم مولوی سلطان محمود صاحب انور نے افتتاحی خطاب میں تربیتی امور اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی اور مجلس سوال و جواب میں جوابات دیئے.اگلے روز نماز تہجد و فجر با جماعت کی ادائیگی کے بعد مکرم مولوی عبد السلام صاحب طاہر نے درس قرآن مجید دیا.صبح آٹھ بجے مکرم امیر صاحب ضلع قصور کی صدارت میں دوسرا اجلاس شروع ہوا.تلاوت کے بعد دو مقامی مریبان کرام نے تقاریر کیں.گیارہ بجے تیسرا اجلاس ہوا جس میں تقسیم انعامات کے بعد مکرم مولوی

Page 938

۹۱۲ عبد السلام صاحب طاہر نے اسلامی اصول کی فلاسفی کا پس منظر اور اس پر غیروں کے تبصرے بیان کئے.نماز جمعہ سے پہلے عہدیداران کا اجلاس ہوا.مکرم مولوی صاحب نے کام کا جائزہ لے کر ہدایات دیں.مکرم مولوی عبد السلام صاحب طاہر نے خطبہ جمعہ میں تربیتی امور اور عملی نمونہ پیش کرنے کی طرف توجہ دلائی.مجموعی حاضری ایک سو چھپیں تھی.نمائندگی مجالس میں تھی.سالانہ اجتماع اوکاڑہ ۲۱ جون ۱۹۹۶ء کو قبل از نماز جمعه اختتامی اجلاس تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا.مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے تربیت اولاد، تلاوت قرآن کریم ، نماز با جماعت نماز تہجد، تعلیمی امتحانات میں شمولیت اور کتب کی خریداری کی طرف توجہ دلائی.دعا کے ساتھ اجلاس بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا.بعد ازاں عہد یداران کا اجلاس ہوا.محترم صدر صاحب نے شعبہ جات کا جائزہ لیا اور ہدایات جاری کیں.دعوت الی اللہ ، حضور کے خطبہ جمعہ ایم ٹی اے میں انصار اور مہمانوں کی حاضری کی طرف متوجہ کیا.خطبہ جمعہ میں احباب کو تر جمہ قرآن مجید سیکھنے ، پڑھنے ، پڑھانے کی طرف توجہ دلائی.اسی طرح مالی قربانیوں میں اضافہ بالخصوص تحریک جدید کے وعدہ جات میں اضافہ کرنے کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار چھہتر ، خدام چھیاسی ، اطفال ساٹھ ، لجنہ ہیں ، ناصرات سولہ ، کل دوسو ا ٹھا ون تھی.سالانہ اجتماع چکوال ۲۳ اگست ۱۹۹۶ء کو پونے دس بجے صبح ضلع کے زعماء کا اجلاس ہوا.جس میں مرکز ی نمائندگان نے شعبہ جات کے کام کا جائزہ لے کر ہدایات دی گئیں.ساڑھے دس بجے مجلس سوال و جواب میں مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے جواب دیئے.اس کے بعد دینی معلومات اور تلاوت کا مقابلہ ہوا.دو پہر بارہ بجے اجلاس عام شروع ہوا.تلاوت کے بعد پہلی تقریر مقامی مربی صاحب نے کی اور دوسری تقریر مکرم مبارک احمد صاحب طاہر نے تیسری شرط بیعت کے حوالہ سے کی.آخری اجلاس میں تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے اپنے خطاب میں تربیتی امور اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد تقسیم انعامات ہوئی اور دعا کے ساتھ یہ اجتماع ختم ہوا.سیرت النبی کے حوالہ سے دعوت الی اللہ کے موضوع پر مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے خطبہ جمعہ دیا.حاضری انصا راکسٹھ ، خدام تینتیں،اطفال بائیس ، لجنات وناصرات اکیاون.سالانہ اجتماع خوشاب ۲۳ اگست ۱۹۹۶ء کو صبح پونے دس بجے تلاوت، عہد اور نظم کے ساتھ اجلاس شروع ہوا.مکرم مرزا نصیر احمد صاحب نے تزکیہ نفس کے تین ذرائع دعا، تدبیر اور صحبت صالحین کی طرف توجہ دلائی.مکرم راجہ نصیر احمد

Page 939

۹۱۳ صاحب نے سیرت النبی کے موضوع پر تقریر فرمائی.دعا کے ساتھ اجلاس ختم ہوا.پھر علمی اور ورزشی مقابلہ جات ہوئے.مکرم راجہ نصیر احمد صاحب نے سیرت النبی اور دعوت الی اللہ کے موضوع پر خطبہ جمعہ دیا.نماز کے بعد تقسیم انعامات ہوئی.حاضری : انصار پچاسی ، خدام ایک سو باسٹھ ، اطفال ایک سو ہیں ، لجنات استی، کل حاضری چار سو سینتالیس تھی.نمائندگی مجالس کیا تھی.سالانہ اجتماع ڈیرہ غازی خان ۲۹ اگست ۱۹۹۶ء کو آٹھ بجے شب افتتاحی اجلاس زیر صدارت مکرم امیر صاحب ضلع شروع ہوا.مکرم مولوی عبدالسلام صاحب طاہر نے ” نظام جماعت اور اس کے تقاضے“ کے موضوع پر خطاب کیا.اس کے بعد مجلس سوال و جواب ہوئی.اگلے دن باجماعت نماز تہجد و فجر اور درس قرآن ، حدیث و ملفوظات کے بعد ورزشی مقابلہ جات ہوئے.صبح نو بجے زعماء کا اجلاس ہوا نمائندہ مرکز نے ہدایات دیں.سات زعما حاضر تھے.اختتامی اجلاس صبح ساڑھے دس بجے شروع ہوا.مکرم قریشی محمد انور صاحب نے دینی تعلیم اور ہمارا فرض پر تقریر کی.آخری تقریر میں مکرم مولوی عبد السلام صاحب نے تربیتی امور بیان کیا.خطبہ جمعہ میں آپ نے قیام نماز اور تلاوت قرآن مجید کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار ۹۳ ، خدام ۴۷ ، اطفال ۳۶، لجنات و ناصرات ۳۰ کل ۲۰۶ مثالی وقار عمل مجلس کریم نگر فیصل آباد مورخه ۳۰ اگست ۱۹۹۶ء بروز جمعۃ المبارک مجلس کریم نگر فیصل آباد کے زیراہتمام وقار عمل منایا گیا جس میں احمد یہ قبرستان فیصل آباد واقع ۱۲۱ ج ب گوکھو وال میں شجر کاری کی گئی اور اراکین مجلس نے کل اسی پودے لگائے.پودے مجلس کی طرف سے فراہم کئے گئے.شجر کاری مہم کا افتتاح مکرم میاں عبدالحلیم صادق صاحب سپیشل جج نے انار کا پودا لگا کر کیا.تمام اراکین مجلس نے سفیدے کے بہتر اور آٹھ پودے پھل دار لگائے.بعد ازاں تمام حاضرین کو ناشتہ پیش کیا گیا.(۳۵) اجتماع ضلع عمر کوٹ ۵ ستمبر ۱۹۹۶ء کو بعد نماز ظہر و عصر کنری میں محترم امیر صاحب ضلع کی صدارت میں افتتاحی اجلاس شروع ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد محترم امیر صاحب نے خطاب کرتے ہوئے انصار کو عملی نمونہ قائم کرنے اور تربیت اولاد کی طرف توجہ دلائی.افتتاح کے بعد تلاوت نظم اور تقاریر کے مقابلہ جات ہوئے.جن میں انصار نے بڑی دلچسپی سے حصہ لیا.علمی مقابلہ جات کے بعد چائے کا وقفہ ہوا.پھر ورزشی مقابلہ جات ہوئے.بعد نماز مغرب و عشاء اجلاس دوم شروع ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مقامی مربی صاحب نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر تقریر کی.نمازوں کے بعد قرآن کریم ، حدیث اور ملفوظات کا درس ہوا.بعدہ

Page 940

۹۱۴ اجلاس زعماء ہوا.مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے جملہ شعبہ جات کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.صدر محترم نے خطبہ جمعہ میں صحبت صالحین اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری: انصار دوسو پچاس ، خدام پچاس، اطفال چالیس.میزان تین سو چالیس.نمائندگی مجالس تئیس اجلاس ناظمین صوبہ سندھ وزعماء ضلع حیدر آباد ۱۰ستمبر ۱۹۹۶ء کوحیدر آبادشہر میں ناظمین صوبہ سندھ و زعماء ضلع حیدر آباد کا اجلاس مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کی صدارت میں ہوا.تلاوت و عہد کے بعد صدر محترم نے جملہ شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور تفصیلی ہدایات دیں.سالانہ اجتماع ضلع کراچی استمبر ۱۹۹۶ء کو بیت الحمد مارٹن روڈ کراچی میں ضلعی سالانہ اجتماع منعقد ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم امیر صاحب کراچی نے افتتاحی خطاب میں انصار کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلاتے ہوئے حقیقی رنگ میں انصار اللہ اور اللہ تعالیٰ کی رضاء حاصل کرنے کی طرف توجہ دلائی.اجتماع میں دعوت الی اللہ کے موضوع پر ایک دلچسپ اور معلوماتی مذاکرہ ہوا جس میں چھ مربیانِ کرام نے حصہ لیا.اس کے بعد ٹی وی پر حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کا خطبہ جمعہ فرمودہ ۷ جون ۱۹۹۶ ء دکھایا گیا.یہ خطبہ دعوت الی اللہ کے موضوع پر تھا.دوپہر کے کھانے اور نماز ظہر وعصر کے بعد اطفال اور انصار کے علمی مقابلے ہوئے.آخری اجلاس مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کی صدارت میں شروع ہوا.تلاوت و نظم کے بعد تقسیم انعامات کی تقریب ہوئی.میڈیکل کیمپ کے سلسلہ میں نمایاں خدمات ادا کرنے والے ڈاکٹر ز اور اُن کے معاونین کو بھی انعامات دیئے گئے.اختتامی خطاب میں صدر محترم نے فرمایا کہ تربیت کے سلسلہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے جن پانچ شاخوں کا ذکر فرمایا ہے ان میں سے تیسری بڑی شاخ صحبت صادقین ہے.اس سلسلہ میں آپ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کے مطالعہ اور ایم ٹی اے کے ذریعہ حضور کے خطبات اور مجالس سوال و جواب میں خود بھی اور اپنے اہل وعیال کو بھی شامل کرنے کی طرف توجہ دلائی.عہد اور دُعا کے ساتھ اجتماع بخیر وخوبی اختتام پذیر ہوا.مجموعی حاضری چھ سو باون تھی.اجلاس عہد یداران میں صدر محترم نے شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.نیز درج ذیل امور کی طرف خصوصی توجہ دلائی.(۱) تنظیم کو مضبوط کریں.کوئی ناصر تنظیم سے کٹا ہوا نہ ہو.(۲) جو انصار مجلس کے کاموں میں شامل

Page 941

۹۱۵ نہیں ، انہیں شامل کریں.(۳) حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کا درس گھروں میں شروع کریں.(۴) زیادہ سے زیادہ انصار وقف ایام میں حصہ لیں.(۵) دعوت الی اللہ کی غرض سے زیادہ سے زیادہ زیر دعوت دوستوں کو حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے خطبہ جمعہ میں ساتھ لاویں.( 1 ) ماہنامہ انصار اللہ کی اشاعت بڑھانے اور بقایا جات ادا کرنے کی طرف توجہ دلائی.سالانہ اجتماع کوئٹہ ۱۲ ۱۳ ستمبر ۱۹۹۶ء کو کوئٹہ شہر میں ضلعی اجتماع بعد نماز مغرب وعشاء محترم امیر صاحب ضلع کی صدارت میں شروع ہوا.تلاوت و ترجمہ، عہد اور نظم کے بعد امیر صاحب نے اپنی افتتاحی تقریر میں تربیت اولاد کے سلسلہ میں سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اقتباسات پڑھ کر سنائے.دُعا کے بعد محفل سوال و جواب ہوئی.اس کے بعد کھانا پیش کیا گیا.۱۳ستمبر کو نماز تہجد و فجر باجماعت ادا کی گئی.اس کے بعد قرآن کریم ، حدیث اور ملفوظات کا درس ہوا.انصار نے انفرادی ورزش کے بعد ورزشی مقابلہ جات میں حصہ لیا.اس کے بعد عہد یداران کا اجلاس ہوا.پہلے عہدیداران کا صدر محترم کے ساتھ تعارف ہوا.صدر محترم نے شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور تفصیلی ہدایات دیں.نیز فرمایا اجلاسات کو معمولی نہ سمجھیں.اس میں شامل ہونے والوں کو اللہ تعالیٰ کی برکتیں ملتی ہیں.قرآن مجید سادہ، ترجمہ اور تفسیر سیکھنے، امتحانات کے لئے کتب کی خریداری اور آئندہ عالمی بیعت کی تیاری کی طرف توجہ دلائی.اسی روز اجلاس اوّل میں تلاوت و نظم کے بعد تین مقامی احباب نے تقاریر کیں.اس کے بعد علمی مقابلہ جات ہوئے.حاضرین سے دلچسپ معلوماتی پر چہ حل کرایا گیا.صدر محترم نے خطبہ جمعہ میں قرآن مجید کی تلاوت ، اس پر غور اور اس پر عمل کرنے کی طرف توجہ دلائی.اس میں لورالائی کے سات نومبائعین بھی شامل ہوئے.نماز جمعہ کے بعد اختتامی اجلاس زیر صدارت صدر محترم شروع ہوا.تلاوت ، ترجمہ نظم کے بعد مکرم ناظم صاحب ضلع نے ضلعی کارگزاری رپورٹ پیش کی.مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے تربیتی امور اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری : انصار اناسی ، خدام بتالیس ، اطفال پینتیس ، لبنات تمیں ، نومبائعین سات ، نمائندگی کے تھی.سالانہ اجتماع حیدر آباد ۱۳ستمبر ۱۹۹۶ء کو تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب نے قیام نماز اور دوسرے تربیتی امور پر قیام نماز اور مکرم مرزا محمد الدین صاحب ناز نے ایم ٹی اے سے استفادہ کی طرف توجہ

Page 942

۹۱۶ دلائی.اجلاس دوم میں مکرم ناز صاحب نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر اختتامی خطاب فرمایا.حاضری: انصار ایک سو گیارہ ، خدام بتالیس ، اطفال بائیس، لجنات پینتیس ، ناصرات آٹھ.کل دوسو اٹھارہ نماز جمعہ کے بعد عہد یداران کے اجلاس میں ہدایات دی گئیں.زعماء حاضر تھے.۲۲ سالانہ اجتماع سرگودھا ۱۳ستمبر ۱۹۹۶ء کو تلاوت و نظم کے بعد مکرم عبدالسمیع صاحب نون نے تقریر کی.اس کے بعد مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے " تربیت اولاد پر اور مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے قبولیت دعا“ پر تقریر کی اور دعوت الی اللہ پر خطبہ جمعہ دیا.نمائندگی مجالس ۵۲/۵۸ - حاضری انصار دوسو تئیس ، خدام اٹھاسی، اطفال پہچا نوے، نو مبائعین گیارہ کل حاضری چارسوستر تھی.عہد یداران کے اجلاس میں مرکزی قائدین نے شعبہ جات مال، تعلیم ، ایثار، اور عمومی کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.حاضری پچاس تھی.سالانہ اجتماع پیشاور ۲۶ ستمبر ۱۹۹۶ء کونماز عصر کے بعد تلاوت کے ساتھ اجلاس شروع ہوا.مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے خطاب کیا.نظم کے بعد دوسری تقریر کرم مرزا نصیر احمد صاحب نے سیرت النبی کے موضوع پر کی.بعد نماز مغرب و عشاء تلاوت و نظم کے ساتھ دوسرا اجلاس شروع ہوا.مقامی مربیان کرام نے تقاریر کیں.اگلے دن نماز تہجد و فجر کے بعد درس قرآن کریم ، حدیث اور ملفوظات ہوا.پھر ورزشی مقابلہ جات اور اجتماعی وقار مل ہوئے.چھ ڈاکٹر صاحبان نے انصار کا طبی معائنہ کر کے ہدایات دیں.خطبہ جمعہ میں مکرم اکسیر صاحب نے تحریک جدید کی مالی قربانی میں قدم آگے بڑھانے پر زور دیا.عہدیداران کے اجلاس میں حاضری بتیس تھی.آخری اجلاس میں تلاوت و نظم کے بعد دعوت الی اللہ کے موضوع پر ایک تقریر ہوئی تقسیم انعامات کے بعد مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے تربیتی امور پر خطاب کیا اور صوبہ سرحد کے فدائی جانثاروں کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کی نیکی اور اخلاص کو زندہ رکھنے کی تلقین کی نیز ڈش پروگرام سے فائدہ اٹھانے اور اسلامی اصول کی فلاسفی کا سال منانے کی طرف توجہ دلائی.مجموعی حاضری تین سو تینتالیس تھی.سالانہ اجتماع ضلع منڈی بہاؤالدین ۲۶ ستمبر ۱۹۹۶ء کومحترم امیر صاحب ضلع کی صدارت میں تلاوت کے بعد اجلاس شروع ہوا.مقامی مربی صاحب کی تقریر کے بعد محترم امیر صاحب نے تربیتی امور پر خطاب فرمایا.بعد نماز مغرب وعشاء مکرم مولوی مبشر احمد صاحب کا اہلوں نے سوالات کے جواب دیئے.اس کے بعد علمی مقابلہ جات ہوئے.۲۷ ستمبر کو نماز تہجد و فجر با جماعت کے بعد قرآن کریم ، حدیث اور ملفوظات کا درس ہوا.ازاں بعد

Page 943

۹۱۷ ورزشی مقابلہ جات ہوئے.ناشتہ کے بعد اجلاس کی کارروائی تلاوت قرآن مجید سے شروع ہوئی.جس میں دو مربیان نے تربیت اور دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقاریر کیں.مکرم سجا داحمد صاحب نے شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.اسی وقت دوسری جگہ نو مبائعین سے مجلس شروع ہوئی.مکرم مولوی مبشر احمد صاحب کاہلوں نے تربیتی امور پر روشنی ڈالی.حاضری نو مبائعین پینتالیس تھی.اختتامی اجلاس میں مکرم مولوی مبشر احمد صاحب کا ہلوں نے تقسیم انعامات کے بعد استغفار کی اہمیت پر خطاب فرمایا اور خطبہ جمعہ میں ایم ٹی اے کی افادیت واضح کی.حاضری انصار ایک سو پینسٹھ ، خدام ساٹھ ، اطفال اکسٹھ ، نو مبائعین پینتالیس کل دوسوسولہ.سالانہ اجتماع لیہ اجتماع ۲۶ ستمبر ۱۹۹۶ء کو بعد نماز مغرب وعشاء تلاوت و عہد کے ساتھ شروع ہوا.مکرم امیر صاحب نے دعائیہ کلمات کے ساتھ افتتاح کیا.مکرم ریاض احمد صاحب ناصر نے درس حدیث دیا.مکرم مبارک احمد صاحب ناصر نے اجتماع کی اہمیت اور ہماری ذمہ داریاں“ کے موضوع پر تقریر کی.اجلاس اوّل کے بعد علمی مقابلہ جات ہوئے.تلاوت و نظم کے بعد مکرم ریاض احمد صاحب ناصر ابڑو نے برکات خلافت کے موضوع پر تقریر کی.دعا کے ساتھ بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا.نماز جمعہ سے قبل عہدیداران کے اجلاس میں کام کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات دی گئیں.خطبہ جمعہ میں مکرم مبارک احمد صاحب ناصر نے دعوت الی اللہ پر زور دیا.حاضری انصار ستر ، خدام پندرہ ، اطفال ہیں، مہمان سولہ اور کل ایک سو بتیس رہی.سالانہ اجتماع میر پور آزاد کشمیر نگیال میں ۳ اکتوبر ۱۹۹۶ء کو دو بجے دوپہر مکرم امیر صاحب ضلع کی صدارت میں تلاوت کے ساتھ اجلاس شروع ہوا.مکرم مبارک احمد صاحب طاہر نے افتتاحی تقریر میں تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد ورزشی مقابلہ جات ہوئے.بعد نماز مغرب وعشاء ساڑھے آٹھ بجے رات دوسرا اجلاس ہوا.جس میں سوالات کے جواب مکرم مولوی منیر الدین احمد صاحب نے دیے.۴ اکتوبر کو نماز تہجد اور نماز فجر باجماعت ادا کی گئیں.اس کے بعد قرآن مجید ، حدیث اور ملفوظات کا درس ہوا.پھر انفرادی تلاوت کی گئی.سیر اور ناشتہ کے بعد باقاعدہ اجلاس شروع ہوا.مکرم مولانا منیر الدین احمد صاحب نے انعامات تقسیم کئے.مکرم مبارک احمد صاحب طاہر نے اپنے خطاب میں اللہ تعالیٰ کے فضلوں اور انعامات کو یاد کر کے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے کی طرف توجہ دلائی.محترم امیر صاحب نے دعا کرائی اور اجلاس

Page 944

۹۱۸ بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا.آخر میں عہدیداران کا اجلاس ہوا.جس میں حاضری دس تھی.سالانہ اجتماع مظفر آباد آزاد کشمیر ۳ اکتوبر ۱۹۹۶ء کو تلاوت اور نظم کے ساتھ امیر صاحب ضلع کی صدارت میں اجلاس شروع ہوا.افتتاحی خطاب مکرم امیر صاحب ضلع فرمایا.اس کے بعد تین تقاریر ہوئیں.آخر میں مکرم اقبال احمد صاحب نجم نمائندہ مرکز نے تقریر کی.نیز خطبہ جمعہ میں دعوت الی اللہ کی اہمیت اور ضرورت واضح کی.آخری اجلاس میں تلاوت و نظم کے بعد مکرم اقبال احمد صاحب نے اپنے خطاب میں تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.حاضری انصار دس، خدام دس، اطفال آٹھ ، لجنات بارہ ، ناصرات چھ.سالانہ اجتماع بہاولنگر سالانہ اجتماع بہاولنگر ۳ اکتوبر ۱۹۹۶ء کوچک ۱۶۸ مراد میں بعد نماز مغرب وعشاء زیر صدارت صدر محترم مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب اجلاس عام ہوا.تلاوت وعہد کے بعد صدر محترم نے دعا کرائی.اور اپنے خطاب میں فرمایا کہ اجتماعات کے موقعہ پر بہترین نمونہ قائم کرنا چاہیے.باتوں کو غور سے سننا چاہیے اور گھروں میں جا کر بیان کرنا چاہیے.نیز فرمایا کہ ہماری دو اہم ذمہ داریاں ہیں.اندرون جماعت تعلیم و تربیت اور بیرون جماعت دعوت الی اللہ.ان کی طرف توجہ دیں اور خلیفہ وقت کے ساتھ سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا کا تعلق قائم کرتے ہوئے حضور کی ہر آواز پر خود بھی اور اپنے اہل و عیال کو بھی توجہ سے سننے اور سنانے کی عادت ڈالیں.معاشرے کے برے اثرات سے بچنے کا یہی ایک ذریعہ ہے.کھانے کے وقفہ کے بعد نو بجے شب مذاکرہ شروع ہوا.صدر محترم اور مکرم نصیر احمد صاحب انجم نے سوالات کے جواب دیئے.احمدی احباب کی حاضری چھہتر تھی جب کہ مہمان آٹھ تھے.۴ اکتوبر کو نماز تہجد و فجر با جماعت ادا کی گئی.اس کے بعد قرآن مجید، حدیث اور ملفوظات کا درس ہوا.ناشتہ کے بعد صدر محترم نے شعبہ جات کا جائزہ لے کر تفصیلی ہدایات دیں جس میں بالخصوص تنظیم کی مضبوطی کے لئے جوش اور حکمت کے ساتھ قدم آگے بڑھانے کی تلقین کی.شعبہ عمومی کے بارہ میں مکرم محمد اسلم صاحب منگلا قائد عمومی نے ہدایات دیں.ا بجے قبل دو پہر اختتامی اجلاس زیر صدارت مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب شروع ہوا.تلاوت نظم کے بعد مکرم نصیر احمد صاحب انجم نے ”دعوت الی اللہ ، مقامی مربی صاحب نے اسلامی اصول کی فلاسفی“ کا پس منظر اور مکرم محمد اسلم صاحب شاد منگلا نے تربیت اولاد کے موضوعات پر تقاریر کیں.اس کے بعد مکرم رانا محمد خان صاحب امیر ضلع نے برکات خلافت کے موضوع پر خطاب فرمایا.آخر میں صدر محترم نے اپنے خطاب میں اصلاح نفس کے تین ذرائع بیان کئے.دعا ، تدبیر اور كُونُوا مَعَ الصادقین یعنی پاک باز اور

Page 945

۹۱۹ صالح بندوں کی صحبت کی طرف توجہ دلاتے ہوئے تلقین کی کہ خلیفہ وقت کی مجالس میں خود بھی بیٹھیں اور اپنے بچوں کو بھی بٹھا ئیں.تربیت اور دعوت الی اللہ کے لئے ایم ٹی اے پر حضور کی مجالس سے استفادہ کریں.حضرت مسیح موعود کی کتب اور ملفوظات کا مطالعہ کریں.محترم چوہدری حمید اللہ صاحب نے خطبہ جمعہ میں تلاوت قرآن کریم کا ترجمہ سیکھنے کی طرف توجہ دلائی.اس سلسلہ میں احادیث اور کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے اقتباسات پڑھ کر سنائے.حاضری انصار چھیاسی ، خدام ستاسٹھ ، اطفال ارتمیں، مہمان آٹھ نو مبائعین سنترہ رہی.سالانہ اجتماع میر پور خاص یہ اجتماع بمقام نصرت آباد منعقد ہوا.۳ اکتوبر ۱۹۹۶ء کو بعد نماز مغرب و عشاء مکرم نعیم احمد خان صاحب کی صدارت میں اجلاس شروع ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد آپ نے مجلس انصاراللہ کے قیام کی غرض کے سلسلہ میں حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ، بانی انصار اللہ کے ارشادات پڑھ کر سنائے اور ان میں بیان شدہ ہدایات پر عمل کرنے کی طرف توجہ دلائی.کھانے کے وقفہ کے بعد ساڑھے آٹھ بجے دوسرا اجلاس شروع ہوا.تلاوت نظم کے بعد علمی مقابلہ جات ہوئے.اس کے بعد مجلس سوال و جواب ہوئی.مربیان کرام اور مکرم عبد الخالق صاحب سولنگی نے سوالات کے جواب دیئے.مکرم نعیم احمد خان صاحب نے جائزہ لیا اور ہدایات دیں.اگلے دن با جماعت نماز تہجد و فجر کے بعد قرآن مجید، حدیث اور ملفوظات کا درس ہوا.سیر اور ناشتہ کے وقفہ کے بعد ورزشی مقابلہ جات ہوئے.ساڑھے نو بجے صبح مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا.تلاوت و نظم کے بعد تقریری مقابلہ ہوا.اس مقابلہ میں نو مبائعین کی شرکت نے بے حد مسرت پیدا کر دی.اس کے بعد تین مربیان نے تقاریر کیں.آخر میں مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب نے اپنے خطاب میں دعوت الی اللہ میں تمام احباب کو شامل ہونے کی تلقین کی.تقسیم انعامات کے بعد اجتماع دعا کے ساتھ بخیر وخوبی اختتام پذیر ہوا.مکرم لئیق احمد صاحب عابد نے سیرت النبی اور مالی قربانی کے موضوع پر خطبہ جمعہ دیا.کل حاضری دوسو انہتر.سالانہ اجتماع میانوالی ۶ اکتوبر ۱۹۹۶ ء کو نماز تہجد اور نماز فجر با جماعت ادا کی گئی.اس کے بعد قرآن کریم اور درس حدیث ہوا.درس کے بعد انفرادی طور پر تلاوت قرآن مجید ہوئی.صبح آٹھ بجے افتتاحی اجلاس میں تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مقامی مربی صاحب نے سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر تقریر کی.مکرم منیر احمد صاحب عابد نے بعض تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.

Page 946

۹۲۰ مکرم شبیر احمد صاحب ثاقب نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر خطبہ جمعہ دیا.کل حاضری پہنتیں.نمائندگی مجالس.سالانہ اجتماع نارووال ۶ اکتوبر ۱۹۹۶ء کو تلاوت اور نظم کے بعد مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے انصار کو تربیتی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.بعدہ عہد یداران کا اجلاس ہوا.مکرم محمد اعظم صاحب اکسیر نے خطبہ جمعہ میں قیام نماز اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.کل حاضری دوسوتر اسی نمائندگی مجالس.سالانہ اجتماع ضلع اسلام آباد ۳۹ ۱۱ اکتوبر ۱۹۹۶ء کو بعد نماز مغرب افتتاحی اجلاس میں مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی.اگلے روز نماز تہجد و فجر کے بعد قرآن مجید، حدیث اور ملفوظات کے درس ہوئے.ناشتہ کے بعد ورزشی اور پھر علمی مقابلہ جات میں انصار نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا.ہوا.اجلاس دوم میں مکرم سمیع اللہ صاحب زاہد نے انصار اللہ کی ذمہ داریوں کے موضوع پر تقریر کی.بعد مجلس سوال و جواب ہوئی.مکرم مولوی سمیع اللہ صاحب زاہد اور مکرم مولوی تنویر احمد صاحب نے سوالات کے جواب دیئے.اختتامی اجلاس نماز جمعہ سے قبل تلاوت و نظم کے ساتھ زیر صدارت محترم چوہدری حمید اللہ صاحب ا.تقسیم انعامات کے بعد صدر محترم نے انصار بھائیوں کو اندرونِ جماعت تربیتی امور اور بیرونی جماعت دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.اسی طرح صحبت صالحین کے سلسلہ میں ایم ٹی اے اور کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے استفادہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری: انصار دوسوستر ، خدام ایک سو دس، لجنات تریسٹھ ، نو مبائعین نہیں ، کل چار سوستر، نمائندگی کے مجالس تھی.نماز جمعہ کے بعد عہد یدار ان کے اجلاس میں صدر محترم نے مجالس کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.سالانہ اجتماع دار النور فیصل آباد اکتوبر ۱۹۹۶ء کو بعد نماز مغرب وعشاء افتتاحی اجلاس زیر صدارت مکرم شیخ مظفر احمد صاحب نائب امیر شروع ہوا.تلاوت و نظم کے بعد علمی مقابلہ جات ہوئے.حاضری بیاسی تھی.نماز تہجد و فجر با جماعت ادا کی گئی جس کے بعد قرآن مجید ، حدیث اور ملفوظات کے درس ہوئے.بعدہ ورزشی مقابلہ جات ہوئے.اجلاس عہدیداران میں شعبہ جات کے کام کا جائزہ لے کر مزید را ہنمائی کی گئی.اختتامی اجلاس تلاوت و نظم کے ساتھ مکرم امیر صاحب ضلع کی صدارت میں شروع ہوا.مقامی مربی صاحب کی تقریر کے بعد مکرم مولانا مبشر احمد صاحب کاہلوں نے سیرت النبی پر تقریر کی.تقسیم انعامات کے بعد مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے دعوت اللہ کی طرف توجہ دلائی.مکرم مولوی مبشر احمد صاحب کاہلوں

Page 947

۹۲۱ نے تحریک جدید کے موضوع پر خطبہ دیا.کل حاضری ایک سو پچھیں تھی.سالانہ اجتماع سیالکوٹ شہر ۱۷ اکتوبر ۱۹۹۶ء کو بعد نماز مغرب و عشاء تلاوت و نظم کے بعد مکرم امیر صاحب ضلع نے افتتاحی خطاب کیا.بعد میں مکرم راجہ نصیر احمد صاحب نے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.بعد نماز مغرب وعشاء علمی مقابلہ جات ہوئے.۱۸ اکتوبر کو نماز تہجد و فجر با جماعت کے بعد قرآن مجید ، حدیث اور ملفوظات کا درس ہوا.گیارہ بجے قبل دو پہر مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کی صدارت میں اختتامی اجلاس شروع ہوا.تقسیم انعامات کے بعد صدر محترم نے دو اہم امور کی طرف توجہ دلائی.اندرون جماعت تعلیم و تربیت اور بیرون جماعت ” دعوت الی اللہ.تربیت کے سلسلہ میں قیام نماز اور صحبت صالحین بذریعہ ایم ٹی اے ،حضورانور کے پروگراموں سے استفادہ اور میڈیکل کیمپس کے انعقاد کی بھی تلقین کی.خطبہ جمعہ میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے تحریک جدید کو موضوع خاص بنایا.نماز جمعہ کے بعد عہد یداران کا اجلاس ہوا.جس میں صدر محترم نے تفصیلی ہدایات دیں.سالانہ اجتماع رحیم یارخان ۱۷ اکتو بر ۱۹۹۶ء کو بعد نماز مغرب و عشاء افتتاحی اجلاس میں تلاوت و نظم کے بعد مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.اس کے بعد تلاوت قرآن کریم کا مقابلہ ہوا.اختتامی اجلاس میں تقسیم انعامات کی کارروائی کے بعد مکرم اکسیر صاحب نے دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.دعا کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا.حاضری دوست تھی.دعوت الی اللہ کے لئے اشاعت کتب اور مطالعہ کتب کی اہمیت کے موضوع پر خطبہ جمعہ مکرم اکسیر صاحب نے دیا اور بعد میں اجلاس عہد یداران میں شعبہ جات کا جائزہ لے کر ہدایات دیں.سالانہ اجتماع بھکر ۱۸ اکتوبر ۱۹۹۶ء کونماز تہجد اور نماز فجر کی ادائیگی کے بعد مکرم ظفر اللہ طاہر صاحب نے قرآن کریم کا درس دیا.حاضری بائیس تھی.صبح نو بجے کے اجلاس میں تلاوت و عہد کے بعد خدام الاحمدیہ کے نمائندہ نے تقریر کی اس کے بعد مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے تربیتی امور اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی.حاضری: انصار ستره ، خدام بائیس، اطفال نو.کل : اڑتالیس.سالانہ اجتماع کریم نگر فیصل آباد ۱۲۵ اکتوبر ۱۹۹۶ء کو گیارہ بجے قبل دو پہر تلاوت و نظم کے بعد مکرم ملک منور احمد صاحب جاوید نے

Page 948

۹۲۲ قبولیت دعا پر تقریر کی.اس کے بعد مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس نے اسلامی اصول کی فلاسفی“ کا پس منظر بیان کر کے اسے پڑھنے اور پڑھانے کی تلقین کی.اس کے علاوہ عملی نمونہ قائم کرنے ، قیام نماز ، تربیت اولا داور ایم ٹی اے سے استفادہ کی طرف توجہ دلائی.خطبہ جمعہ میں صدر محترم نے قرآن کریم سے پیار کرنے اور اسے پڑھنے پڑھانے کی تحریک کی.جمعہ کے بعد عہدیداران کو صدر محترم نے تفصیلی ہدایات دیں.حاضری : انصار ، خدام پانچ ، اطفال سات، کل ستاون.سالانہ اجتماع مظفر گڑھ ۴۵ یکم نومبر ۱۹۹۶ء کونماز تہجد اور نماز فجر باجماعت ادا کی گئی.بعد ازاں قرآن مجید ، حدیث وملفوظات کے درس ہوئے.پھر وقفہ برائے انفرادی تلاوت ہوا.حاضری ۴۴ تھی.ناشتہ کے بعد ورزشی مقابلہ جات ہوئے.صبح ساڑھے نو بجے اجلاس عہدیداران شروع ہوا.مکرم مولوی عبد السلام طاہر صاحب نے شعبہ جات کے کام کا جائزہ لے کر ہدایات دیں.حاضر زعماء تھے.افتتاحی اجلاس تلاوت، عہد اور نظم کے ساتھ شروع ہوا.مکرم ناظم صاحب ضلع نے مکرم صدر صاحب انصار اللہ پاکستان کا پیغام پڑھ کر سنایا.ازاں بعد ہستی باری تعالی.سیرت النبی "سیرت حضرت مسیح موعود پر مقامی مریبان کرام نے تقاریر کیں.آخر میں مکرم مولوی عبد الستار خان صاحب نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی.بعد ازاں علمی مقابلہ جات ہوئے کھانے کے وقفہ کے بعد نماز جمعہ ادا کی گئی.خطبہ جمعہ میں مکرم مولوی عبدالسلام صاحب نے نظام جماعت ނ ، قیام نماز اور تلاوت قرآن کریم کی طرف توجہ دلائی.بعد دو پہر اڑھائی بجے اختتامی اجلاس تلاوت و نظم.شروع ہوا.مکرم ناظم صاحب ضلع نے رپورٹ کارکردگی پیش کی.اس کے بعد مکرم مولوی عبد السلام صاحب طاہر نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر فرمائی.دعا کے ساتھ یہ سالانہ اجتماع بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا.حاضری نو مبائعین چھ، مہمان تین ، انصار اکتالیس، خدام تئیس ، اطفال نو ، بجنات چار.کل ایک سوچھ.سالانہ اجتماع راجن پور یکم نومبر ۱۹۹۶ء کو تلاوت ، عہد اور نظم کے ساتھ اجلاس شروع ہوا.مکرم سید قاسم احمد شاہ صاحب نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر اور مکرم مرزا محمد الدین صاحب ناز نے انصار اللہ کی ذمہ داریوں پر خطاب کیا.۱۸ مکرم ناز صاحب نے خطبہ جمعہ میں قیام نماز اور تربیتی امور پر زور دیا.حاضری.سالانہ اجتماع سکھر یکم نومبر ۱۹۹۶ء کو ساڑھے دس بجے دن اجلاس شروع ہوا.تلاوت، عہد اور نظم کے بعد دو مقامی احباب نے تقاریر کیں.مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے دعوت الی اللہ، تربیت اولا دا اور تربیت نو مبائعین کی

Page 949

۹۲۳ طرف توجہ دلائی.نماز جمعہ کے بعد تقسیم انعامات ہوئی.دعا کے ساتھ اجتماع بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا.کل حاضری بانوے تھی.سالانہ اجتماع ساہیوال شہر یکم نومبر ۱۹۹۶ء کو صبح دس بجے تلاوت ، عہد اور نظم کے ساتھ اجلاس شروع ہوا.قرآن مجید، حدیث اور ملفوظات کا درس ہوا.مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں نے سیرت النبی" بحوالہ دعوت الی اللہ اور مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے تربیت اولاد کے موضوع پر تقریر فرمائی.آخر میں مکرم امیر صاحب ضلع نے مختصر طور پر تذ بر قرآن کی طرف توجہ دلائی اور اجلاس دعا کے ساتھ ختم ہوا.مکرم محمد اسلم صاحب شاد نے شعبہ جات کے کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دیں.مکرم مبشر احمد صاحب کاہلوں نے خطبہ جمعہ میں تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.مجموعی حاضری دوست تھی.نمائندگی مجالس.حاضری ۱۷ انصار ایک سو پانچ ، نومبائعین سات.سالانہ اجتماع ضلع جہلم ضلع جہلم کا سالانہ اجتماع ۷، ۸ نومبر ۱۹۹۶ء کو منعقد ہوا.۸ نومبر کو مرکزی وفد اختتامی اجلاس میں شامل ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مکرم بشارت احمد صاحب چیمہ نے قیام نماز اور تربیت اولاد کے موضوع پر تقریر کی تقسیم انعامات کے بعد مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے دعوت الی اللہ اور تربیتی امور نیز نو مبائعین کو ساتھ لے کر چلنے کی طرف توجہ دلائی.ازاں بعد عہدیداران کا اجلاس ہوا.مرکزی گوشوارہ کے مطابق جائزہ لے کر ہدایات دی گئیں.مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے اسلامی اصول کی فلاسفی“ کے تیسرے سوال کے جواب کی روشنی میں دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی نیز یہ کتاب تعلیم یافته زیر دعوت دوستوں کو پہنچانے کی تلقین کی.کل حاضری سو رہی.سالانہ اجتماع ضلع وہاڑی ضلع وہاڑی کا سالانہ اجتماع ۷، ۸ نومبر ۱۹۹۶ء کو بوریوالہ میں منعقد ہوا.ے نومبر کو بعد نماز عشاء تلاوت قرآن کریم سے پروگرام کا آغاز ہوا.جماعت کے تعارف کے بعد مولوی سمیع اللہ صاحب زاہد اور مکرم مبشر احمد صاحب طارق نے مجلس مذاکرہ میں سوالات کے جواب دیئے.حاضری احباب اُنہتر.مہمان ا کیا ون.کل ایک سو ہیں.نومبر کو ساڑھے بارہ بجے دوپہر اختتامی اجلاس مکرم امیر صاحب ضلع کی صدارت میں ہوا.تلاوت و نظم کے بعد مکرم مبشر احمد صاحب طارق نے دعوت الی اللہ پر اور مکرم سمیع اللہ صاحب زاہد نے انصار اللہ کی ذمہ داریوں پر تقریر کی.محترم امیر صاحب نے مختصر خطاب کیا.دعا کے ساتھ اجتماع اختتام کو پہنچا.کل حاضری نوے تھی.

Page 950

۹۲۴ زعمان خطبہ جمعہ میں مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر دیا.نماز جمعہ کے عہدیداران کا اجلاس ہوا.مرکز کے گوشواروں کی روشنی میں ہدایات دی گئیں.حاضری سالانہ اجتماع زعامت علیاء بیت النور لاہور ۹ نومبر ۱۹۹۶ء کو اختتامی اجلاس بارہ تا ڈیڑھ بجے دن منعقد ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم ڈاکٹر وسیم احمد صاحب نے حفظان صحت پر معلومات افزا تقریر کی.تقسیم انعامات کے بعد مکرم مولانا عبد السلام صاحب طاہر نے انصار اللہ کی ذمہ داریاں“ کے موضوع پر روشنی ڈالی.حاضری: انصار ا یک سودس، خدام پندرہ.کل حاضری ایک سو پینسٹھ تھی.سالانہ اجتماع خانیوال ۹ نومبر ۱۹۹۶ء کو گیارہ بجے دن اجلاس عام تلاوت کے ساتھ شروع ہوا.عہد اور نظم کے بعد محترم امیر صاحب ضلع نے انصار کو ان ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.ایک مقامی دوست نے سیرت النبی کے موضوع پر تقریر کی.پھر مقامی مربی صاحب نے خطاب کیا.آخر میں مکرم مبارک احمد صاحب طاہر نے انصار کو عملی نمونہ بننے کی تلقین کی.دعا کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا.حاضری : انصار سینتالیس ، خدام چودہ ، اطفال میں.کل چھیاسی تھی.نمائندگی مجالس پا رہی.سالانہ اجتماع زعامت علیاء فضل عمر فیصل آباد ۱۳ دسمبر ۱۹۹۶ء کو اجلاس عام گیارہ بجے قبل دو پہر اجلاس عام شروع ہوا.تلاوت و نظم کے بعد دو تقاریر ہوئیں.پھر مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر نے اجتماع کی اہمیت ، زعما اور عاملہ کی تنظیم نیز ”اسلامی اصول کی فلاسفی کی اہمیت اور تقسیم کی طرف توجہ دلائی.مجموعی حاضری چھہتر تھی.سالانہ اجتماع نوشہرو فیروز ۱۳ دسمبر ۱۹۹۶ء کو ساڑھے دس بجے اجلاس عام میں تلاوت ونظم کے بعد مکرم امیر صاحب نے افتتاحی خطاب فرمایا.دوسریبان کی تقاریر کے بعد مکرم قریشی نعیم احمد صاحب نے تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.دعا پر یہ اجتماع اپنے اختتام کو پہنچا.حاضری : انصار بارہ ، اطفال ہیں، مہمان پانچ ، نو مبائع چھ ، کل اکہتر نمائندگی مجالس ہے.ضلعی اجتماع لودھراں ۲۰ دسمبر ۱۹۹۶ء کو بارہ بجے دو پہر اجلاس شروع ہوا.تلاوت، عہد اور نظم کے بعد امیر صاحب ضلع

Page 951

۹۲۵ نے افتتاحی تقریر میں تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی.مقامی مربی صاحب کے علاوہ ایک نو مبائع احمدی نے بھی ایمان افروز تقریر کی.اس کے بعد علمی مقابلہ جات ہوئے.تقسیم انعامات کے بعد دعا کے ساتھ پروگرام ختم ہوا.مکرم مولوی جمال الدین صاحب نے خطبہ جمعہ میں دعوت الی اللہ کی اہمیت کی طرف توجہ دلائی.حاضری: انصار اکتالیس، خدام اڑتالیس، اطفال تینتالیس.کل ایک سوبتیں.نمائندگی مجالس.نماز جمعہ کے بعد اجلاس عہدیداران میں مکرم مبارک احمد صاحب طاہر نے ہدایات دیں.مجلس مذاکرہ عزیز آباد کراچی ١٩٩٧ء ۲۴ مارچ ۱۹۹۷ء کو نور الدین ہال، بیت العزیز عزیز آباد کراچی میں ایک مجلس مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا.مکرم مولانا محمد اعظم اکسیر صاحب نے جماعت کا تعارف پیش کیا اور سوالات کے جواب دلچسپ انداز میں دیئے.یہ مذاکرہ رات آٹھ بجے سے ساڑھے دس بجے تک جاری رہا.مجلس کے اختتام پرکھانا اور پھل پیش کئے گئے.ضلع لا ہور کا سالانہ تربیتی پروگرام مجالس ضلع لاہور کا سالانہ تربیتی پروگرام مورخہ ۳۰ اپریل اور یکم مئی ۱۹۹۷ء کو دارالذکر لاہور میں منعقد ہوا جس میں درس و تدریس کے علاوہ تربیتی تقاریر ہوئیں.افتتاحی اجلاس مورخہ ۳۰ اپریل کو بعد نماز مغرب زیر صدارت مکرم چوہدری اعجاز نصر اللہ صاحب نائب امیر منعقد ہوا.تلاوت عہد و نظم کے بعد علمی مقابلہ جات تلاوت نظم ، تقریر مضمون نویسی ہوئے.گیارہ بجے شب یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا.یکم مئی کو باجماعت نماز تہجد اور نماز فجر کے بعد درس قرآن، درس حدیث اور درس ملفوظات ہوئے.دوسرا اجلاس نو بجے صبح زیر صدارت مکرم میجر عبداللطیف صاحب شروع ہوا.مقررین نے اطاعت امام ، نوافل کی برکات اور صحبت صالحین کے موضوعات پر تقاریر کیں.بعدہ مکرم مولا نا مبشر احمد صاحب کاہلوں ایڈیشنل ناظر اصلاح وارشاد مقامی نے ”دعوت الی اللہ اور انصار اللہ " کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے ایمان افروز واقعات سنائے.اس اجلاس کے دوران امتحان ذہانت بھی لیا گیا.تیسرا اجلاس مکرم چوہدری حمید نصر اللہ صاحب امیر جماعت لاہور کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں مدیر لاہور مکرم ثاقب زیروی صاحب نے سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الثانی کی عہد ساز زندگی کے ایمان افروز واقعات بیان کئے.اس تربیتی پروگرام کا اختتامی اجلاس سوا دو بجے بعد دو پہر زیر صدارت مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس منعقد ہوا.مکرم ملک طاہر احمد صاحب ناظم انصار اللہ ضلع نے رپورٹ پیش کی.بعدۂ صدر محترم نے

Page 952

۹۲۶ اپنے خطاب میں مندرجہ ذیل امور کی طرف توجہ دلائی.(۱) انصار اللہ تعلیم القرآن کی طرف توجہ دیں.قرآن کریم خود سیکھیں اور دوسروں کو سکھا ئیں.گھروں میں تلاوت کا اہتمام کریں.ایم ٹی اے پر حضور کی ترجمہ القرآن کلاس سے استفادہ کریں.(۲) حضرت اقدس مسیح موعود کی کتب کا مطالعہ کریں.یہ ایک بہت بڑا خزانہ ہے جس کے لئے متواتر اور مسلسل مطالعہ ضروری ہے.(۳) صحبت صالحین اختیار کریں اور اس سے پورا پورا فائدہ اٹھا ئیں.(۴) دعوت الی اللہ کی طرف خاص توجہ دی جائے.اس کے بغیر ہماری زندگی کا مشن نامکمل ہے.آخر میں صدر محترم نے انعامات تقسیم کئے اور دعا کے ساتھ یہ دوروزہ تربیتی پروگرام اختتام پذیر ہوا.(۳۱) پکنک عزیز آباد کراچی همئی ۱۹۹۷ء بروز اتوار بعد نماز فجر سفاری پارک میں ایک پکنک اور سائیکل سفر کا انعقاد ہوا.اس پکنک کے منانے کے فیصلہ مقامی نے اپنے اجلاس ۱۶ مارچ ۱۹۹۷ء میں کیا اور ایک کمیٹی تشکیل دی.کمیٹی نے انتظامات کے لئے دس معاون پارٹیاں تشکیل دیں.۱۳ اپریل کو نگران کمیٹی نے اپنا اجلاس سفاری پارک میں منعقد کیا.یکم مئی کو مجلس عاملہ نے اسی مقام پر اجلاس کر کے انتظامات کا جائزہ لیا.مکرم امیر صاحب کراچی اور ناظم صاحب ضلع کراچی بھی شریک ہوئے.پکنک میں انصار کی حاضری اکہتر تھی.اٹھائیس خدام اور چالیس اطفال نے بھی شمولیت کی.سائیکل سفر میں حاضری چھتیں انصار، خدام اور اطفال رہی.پکنک کے موقع پر ورزشی مقابلہ جات بھی کرائے گئے.ادبی پروگرام کی صدارت مکرم امیر صاحب ضلع نے کی.تلاوت کے بعد مکرم ڈاکٹر شیخ شریف احمد صاحب زعیم اعلیٰ نے صحت کیوں اور کیسے“ کے موضوع پر تقریر کی.پھر ”ہمارے سوال آپ کے جواب میں سوالات پوچھے گئے.بوجھو تو جانیں، میں اردو اور پنجابی کی پہلیاں ڈالی گئیں.تیسرے حصہ میں مکرم خلیل احمد صاحب قریشی، مکرم جمال امروہی صاحب، مکرم شیر محمد مجو کہ صاحب اور مکرم سید محمد میاں سلیم شاہجہانپوری صاحب نے اپنا کلام پیش کیا.آخر پر مکرم امیر صاحب نے انعامات تقسیم کئے.تلقین عمل میں مکرم چوہدری عبدالغنی صاحب حلقہ دستگیر سوسائٹی اور مکرم محمد داؤ د بھٹی صاحب مربی سلسلہ نے پکنک کے فوائد اور اہمیت پر روشنی ڈالی.مکرم امیر صاحب نے صدارتی خطاب کیا.دعا کے بعد شرکاء نے ناشتہ کیا اور اس طرح یہ پکنک اپنے اختتام کو پہنچی.بین المجالس ٹیبل ٹینس ٹورنا منٹ کراچی مجلس عزیز آباد کراچی کے زیر انتظام بین المجالس ٹیبل ٹینس ٹورنا منٹ ستمبر اور اکتوبر ۱۹۹۷ء میں نورالدین ہال بیت العزیز میں منعقد ہوا.

Page 953

۹۲۷ پکنک وسائیکل سفر کراچی ۵ اکتوبر ۱۹۹۷ء کو نظامت ضلع کراچی کی طرف سے سفاری پارک کے مقام پر ایک سائیکل سفر اور پکنک کا اہتمام کیا گیا جس میں بعض ورزشی مقابلہ بھی کرائے گئے.سالانہ سپورٹس مجلس مقامی ربوه ١٩٩٨ء ۲۳ مارچ ۱۹۹۸ء کو مجلس انصار اللہ مقامی کی سالانہ کھیلیں محلہ دارالرحمت غربی کی گراؤنڈ میں منعقد ہوئیں.اس میں اڑتالیس حلقہ جات کے انصار نے شمولیت اختیار کی.کھیلوں کے انتظامات کی نگرانی اور احسن طریق پر انجام دہی کے لئے مکرم لطیف احمد صاحب کا اہلوں نائب زعیم اعلیٰ ربوہ کی نگرانی میں انتظامیہ کمیٹی تشکیل دی گئی جس نے ۲۳ مارچ سے قبل تمام حلقہ جات کے بلاک وائز دور سو میٹر ، سائیکل ریس تیز ، سائیکل ریس سلو، والی بالی ، رسہ کشی ، کلائی پکڑنا کے مقابلے کروائے.۲۳ مارچ کی صبح آٹھ بجے دار الرحمت غربی ربوہ کی گراؤنڈ میں مکرم مولانا محمد صدیق صاحب گورداسپوری زعیم اعلیٰ نے دعا کے ساتھ کھیلوں کا افتتاح کیا.مقابلوں کے نتائج حسب ذیل رہے.مقابلہ سائیکل ریس تیز : اول مکرم محمد افتخار احمد صاحب ، دوم مکرم عمر حیات صاحب، سوم مکرم مبارک احمد صاحب طاہر مقابلہ سائیکل ریس سلو: اول مکرم مرزا حفیظ احمد صاحب ، دوم مکرم مبارک احمد طاہر صاحب، سوم مکرم محمد افتخار احمد صاحب سومیٹر دوڑ : اول مکرم ریاض احمد صاحب، دوم مکرم مبشر احمد صاحب ، سوم مکرم مظفر احمد صاحب گوندل کلائی پکڑنا : اول مکرم مبارک احمد صاحب علوی ، دوم مکرم نسیم احمد شمس صاحب ، سوم مکرم مظفر احمد گوندل صاحب و مکرم محمد اختر صاحب رسہ کشی مقابلہ جات چار بلاکس کے درمیان ہوئے.اوّل ٹیم نصر بلاک ، دوم ٹیم رحمت بلاک والی بال : اول ٹیم رحمت بلاک ، دوم ٹیم صدر بلاک مشاہدہ و معائنہ: اول مکرم محمد رمضان شائق صاحب، دوم مکرم ماسٹرمحمد صدیق صاحب پیغام رسانی: اول ٹیم مکرم رفیق احمد خان صاحب میوزک چیئر : اول مکرم عبد الغنی صاحب، دوم مکرم حمید احمد صاحب تقسیم انعامات: سالانہ سپورٹس کی اختتامی تقریب دار الرحمت غربی ربوہ کی گراؤنڈ میں منعقد ہوئی.مہمان خصوصی مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس تھے.مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گورداسپوری زعیم اعلی ربوه

Page 954

۹۲۸ نے رپورٹ پیش کی.صدر محترم نے کامیاب کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم فرمائے.صدر محترم نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ آج کا دن ہمارے لئے قومی اور جماعتی دونوں لحاظ سے بہت اہم ہے.اس کا ایک تقاضا یہ ہے کہ ہم قوم اور جماعت کے لئے بہت دعائیں کریں.اللہ تعالیٰ ہمارے ملک کو استحکام عطا فرمائے اور ہمارا ملک بھی ملکوں کی فہرست میں عزت کے ساتھ یا درکھا جائے اور جس غرض و غایت کے لئے جماعت قائم ہوئی ہے، اللہ تعالیٰ ان مقاصد کو آگے بڑھانے کی ہمیں توفیق عطا فرمائے.صدر مجلس نے فرمایا کہ کھیلوں میں باقاعدگی پیدا کی جائے اور سارا سال کھیل ہونے چاہئیں.سائیکل ریس کے لئے فاصلہ زیادہ ہونا چاہیئے اور صف دوم کے انصار کی کنٹری ریس ہونی چاہیئے.حضرت خلیفہ اسیح الثالث نے سیر کرنے کی سکیم جاری فرمائی تھی ، اسے مدنظر رکھتے ہوئے سیر کا مقابلہ جاری کیا جائے.مقابلہ دو چار میل کی سیر کا ہو اور پھر مضمون لکھا جائے اور اول دوئم سوئم آنے والوں کو انعامات دیئے جائیں.اس مقابلہ میں زیادہ سے زیادہ انصار کو شامل کیا جائے.اسی طرح وہ انصار جو چالیس روز متواتر سیر کریں گے تو انہیں بھی انعام دیا جائے گا.مجلس مقامی کو کھیلوں کے معیار کو مزید بہتر بنانے کی جد و جہد جاری رکھنی چاہئیے.آخر میں صدر محترم نے عہد کے بعد دعا کروائی.ازاں بعد انصار اللہ حلقہ دارالرحمت غربی کی طرف سے مہمانوں کی خدمت میں چائے پیش کی گئی.تربیتی اجتماع کریم نگر فیصل آباد مجلس کریم نگر فیصل آباد نے ایک تربیتی اجتماع کا پروگرام ترتیب دیا جس کے لئے گٹ والا فیصل آباد کے وسیع و عریض پکنک پوائنٹ پارک کا انتخاب کیا.اجتماع کا پہلا حصہ بیت الحمد کریم نگر فیصل آباد میں مورخہ ۲۹ مئی ۱۹۹۸ء صبح ساڑھے آٹھ بجے زیر صدارت مکرم امیر صاحب ضلع شروع ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد علم انعامی لہرایا گیا.بعدہ پروگرام کے بارہ میں ہدایات ، افتتاحی خطاب و دعا ہوئی..اس پروگرام کو ایم ٹی اے کی ٹیم نے ریکارڈ کیا.مجلس کے انصار کے علاوہ ، شہر فیصل آباد کے جملہ زعماء اعلیٰ ، ناظم صاحب ضلع، شہر کے جملہ قائدین خدام الاحمدیہ، قائد صاحب ضلع و قائد صاحب علاقہ نے اس پروگرام میں شرکت کی.دوسرے حصے کے لئے شرکاء گاڑیوں پرگٹ والا کے دلکش سبزہ زار میں پہنچے.ٹھیک گیارہ بجے محترم صدر صاحب انصار الله مع قائدین مرکز سے پکنک پارک تشریف لائے.مقامی مجلس عاملہ اور نمائندگان نے استقبال کیا.پہلے گولہ پھینٹے کا مقابلہ ہوا جس میں صف دوم کے چودہ انصار نے حصہ لیا.اوّل مکرم خواجہ مسعود احمد صاحب ، دوم مکرم چوہدری عبد الصمد صاحب اور سوم مکرم ڈاکٹر ولی محمد ساغر صاحب رہے.

Page 955

۹۲۹ طعام اور نماز جمعہ وعصر کے بعد تربیتی اجلاس منعقد ہوا جس میں حفظان صحت پر مکرم ڈاکٹر ولی محمد ساغر صاحب نے تقریر کی اور مکرم شیخ رفیق احمد صاحب طاہر ناظم علاقہ نے مجلس کی رپورٹ پیش کی.صدر محترم نے اختتامی خطاب فرمایا اور بعض تربیتی امور اور دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں خصوصی توجہ دلائی.دعا کے ساتھ یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا.مجلس کریم نگر کے ستر انصار میں سے اکسٹھ حاضر تھے.اس میں تین نو مبائعین بھی شامل تھے.(۳۸) سالانہ اجتماع ضلع لاہور مجالس انصار اللہ ضلع لاہور کا سالانہ اجتماع ۵ ۶ ستمبر ۱۹۹۸ء دارالذکر لاہور میں منعقد ہوا.اس کا پہلا حصہ ۱۲ اپریل ۱۹۹۸ء کو پکنک کی صورت میں جلو پارک لاہور میں رکھا گیا جس میں ورزشی مقابلہ جات رسہ کشی ، فٹ بال ، گولہ پھینکنا ، دوڑ ، کلائی پکڑنا ، جو گنگ، کراس کنٹری ریس، اور بیت بازی شامل تھے.صبح نو بجے سے تین بجے تک پروگرام جاری رہا.نماز ظہر وعصر اور کھانے کے بعد دعا کے ساتھ پکنک کا اختتام ہوا.۵ و ۶ ستمبر ۱۹۹۸ء کو اجتماع کا دوسرا حصہ تھا.۵ ستمبر کو مقابلہ جات شام ساڑھے سات بجے شروع ہوئے.افتتاح مکرم عبدالحلیم طیب صاحب ناظم علاقہ نے کیا.یہ مقابلے رات ساڑھے دس بجے تک جاری رہے.اگلے دن صبح نماز تہجد سے پروگرام کا آغاز ہوا.نماز فجر کے بعد سیر اور کھانے کا وقفہ تھا.اجلاس اوّل ، ستمبر کو صبح ساڑھے نو بجے شروع ہوا جس کی صدارت محترم چوہدری اعجاز نصر اللہ خاں صاحب نائب امیر ضلع لاہور نے کی.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد پرچہ ذہانت لیا گیا.پانچ سو انصار نے حل شدہ پرچے واپس کئے.اس کے فورا بعد سوال و جواب کا دلچسپ پروگرام تھا.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ایڈیشنل ناظر اصلاح وارشاد اور مکرم مولوی محمد اعظم اکسیر صاحب قائد اصلاح وارشاد نے سوالوں کے جواب دیئے.اجلاس دوم زیر صدارت مکرم میجر عبداللطیف صاحب قائمقام امیر ہوا.تلاوت اور نظم کے بعد مکرم مولوی محمد اعظم اکسیر صاحب نے دعوت الی اللہ کے بارہ میں بعض ایمان افروز اور دلچسپ واقعات بیان کئے.بعد ازاں مکرم ثاقب زیر وی صاحب نے اپنے حالات زندگی سنائے اور حضرت خلیفتہ اسیح الثانی کی شفقتوں کا ذکر کیا.مکرم قائمقام امیر صاحب نے دعوت الی اللہ کے میدان میں مزید محنت کرنے کی طرف توجہ دلائی.اختتامی اجلاس کی کارروائی مکرم مولوی محمد اعظم صاحب اکسیر قائد اصلاح وارشاد کی زیر صدارت شروع ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے اپنی تقریر میں احباب کو دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں توجہ دلائی اور آنحضور اور آپ کے صحابہ کرام کی اس سلسلہ میں مثالیں دیں.اس کے بعد تقسیم انعامات کا پروگرام تھا.علمی مقابلہ جات میں تلاوت، نظم، تقریر، مضمون نویسی اور بیت بازی کے علاوہ حسن کارکردگی زعامت علیا، حاضری اجلاس اور حسن کارکردگی نائب ناظمین ضلع بھی شامل تھے.چھ نائب ناظمین کو جن میں مکرم شیخ ریاض محمود صاحب ( منتظم اعلیٰ اجتماع) مکرم محمد رشید احمد صاحب ( بہترین داعی الی اللہ ) مکرم محمد سلیم صدیقی

Page 956

۹۳۰ صاحب ( بہترین نگران ) مکرم محمد سرور ظفر صاحب ، مکرم کریم احمد خان صاحب ( بہترین نائب ناظمین ) اور مکرم الیاس خان صاحب شامل تھے ، خصوصی انعامات دیئے گئے.تقسیم انعامات کے بعد صدرا جلاس نے حضرت مولانا سید سرور شاہ صاحب رفیق حضرت مسیح موعود کی سیرت پر مفصل تقریر کی.دعا کے ساتھ یہ پروگرام چار بجے اختتام پذیر ہوا.اختتامی اجلاس میں حاضری یہ رہی.انصار: سات سو پینسٹھ شامل زعامت علیا: اُنیس (سوفیصد).دیہاتی مجالس: بارہ (سوفیصد ).﴿۳۹﴾ سالانہ اجتماع ضلع جہلم ۱۷، ۱۸ اکتوبر ۱۹۹۸ء کو ضلع جہلم کا سالانہ اجتماع منعقد ہوا.اس اجلاس میں شرکت کے لئے مرکز سے مکرم مولا نا محمد اعظم اکسیر صاحب قائد اصلاح وارشاد تشریف لائے.اجتماع میں ضلع کی تیرہ مجالس میں سے دس مجالس کے چوہتر انصار شریک ہوئے جبکہ پینتالیس خدام و اطفال بھی اجتماع سے مستفیض ہوئے.علا وہ از میں چھ نو مبائعین بھی تشریف لائے جن کا تعلق جہلم ، دیندا اور محمود آباد سے تھا.اجتماع میں تقریری مقابلہ ہوا.اسی طرح ورزشی مقابلوں میں بیڈ منٹن ، ٹیبل ٹینس، میوزیکل چیئر اور کلائی پکڑنا کے مقابلے کروائے گئے.اختتامی اجلاس مکرم مرزا نصیر احمد طارق صاحب امیر ضلع کی دعا پر ختم ہوا.سالانہ اجتماع ضلع بہاولنگر یکم نومبر ۱۹۹۸ء کو چک ۱۶۸ مراد میں سالانہ اجتماع ضلع بہاولنگر منعقد ہوا.ضلع سیالکوٹ کا سالانہ اجتماع ضلع سیالکوٹ کا سولہواں سالانہ ضلعی اجتماع مورخه ۵ و ۶ نومبر ۱۹۹۸ء بروز جمعرات جمعہ جامع احمد یہ شہر سیالکوٹ میں منعقد ہوا.۵ نومبر کو تلاوت قرآن کریم ، عہد اور نظم کے بعد مکرم امیر صاحب ضلع نے افتتاحی خطاب کیا بعدہ مکرم جلال الدین شاد صاحب ناظم ضلع نے ذکر حبیب کے موضوع پر تقریر کی.اس کے بعد تلاوت قرآن کریم، نظم اور تقریر کے مقابلہ جات ہوئے.یہ پروگرام رات ساڑھے دس بجے تک جاری رہا.اس اجلاس میں حاضرین کی تعداد تین صد تھی.۶ نومبر ۱۹۹۸ء بروز جمعتہ المبارک صبح چار بجے پروگرام کا آغاز نماز تہجد و نماز فجر سے ہوا جس کے بعد درس قرآن مجید ہوا.نو مبائعین کا اجلاس بھی ہوا جس میں نو مبائعین نے بہت شوق سے حصہ لیا اور حاضرین کو قبول احمدیت کے واقعات سنائے.حاضرین کی تعداد دو صد تھی.اس اجلاس کے بعد ورزشی مقابلہ جات ہوئے.جو پونے دس بجے تک جاری رہے.اختتامی اجلاس زیر صدارت محترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس بوقت دس بجے صبح شروع ہوا.صدر محترم نے اپنے خطاب سے حاضرین کو نوازا.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب اور مکرم مولانا سلطان محمود صاحب

Page 957

۹۳۱ انور نے بعنوان سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم عبادات و دعوت الی اللہ خطاب فرمایا.حاضرین کی تعداد ایک ہزار سے زائد تھی.ضلع بھر کی تقریباً تمام مجالس کی نمائندگی ہوئی.آخر میں صدر محترم نے عہد دہرایا اور دعا اور تقسیم انعامات کے بعد اجلاس کی کارروائی ختم ہوئی.﴿۴۰﴾ مجلس مقامی ربوہ کا سالانہ اجتماع مجلس مقامی کا سالانہ اجتماع مورخہ ۲۸ نومبر ۱۹۹۸ء کو بیت الناصر دارالرحمت غربی ربوہ میں منعقد ہوا.اس سے قبل ربوہ میں بلاک وائز اجتماعات منعقد کروائے گئے تھے.۲۸ نومبر کے روز علی اصبح ربوہ کے تمام حلقوں سے انصار جوق در جوق بیت الناصر میں پہنچنا شروع ہو گئے.افتتاحی اجلاس کی کارروائی بوقت ساڑھے آٹھ بجے صبح مکرم چوہدری اللہ بخش صاحب صادق ناظم ارشاد وقف جدید کی صدارت میں شروع ہوئی.تلاوت قرآن کریم کے بعد مکرم مولانا محمد صدیق صاحب گورداسپوری زعیم اعلیٰ ربوہ نے عہد دہر وایا.مکرم غلام سرور صاحب طاہر نے سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کا شیریں کلام سنایا.بعدۂ صدر اجلاس نے افتتاحی خطاب میں سورۃ آل عمران کی ایک آیت کی تفسیر کرتے ہوئے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی طرف توجہ دلائی اور کہا کہ تمام انصار کو اصلاح کی طرف توجہ دینی چاہئیے.آخر میں آپ نے تمام انصار سے یہ عہد لیا کہ وہ حکمت کے ساتھ نیکی کا حکم دیں گے اور ناپسندیدہ باتوں پر علیحدگی میں سمجھانے کی کوشش کریں گے.اس خطاب کے بعد دعا ہوئی اور اجتماع کا باقاعدہ افتتاح ہوا.سب سے پہلے مکرم نصر اللہ خان صاحب ناصرایم.اے نے ایفائے عہد کے موضوع پر پندرہ منٹ کے لئے درس قرآن کریم دیا.آپ نے بڑے پر اثر انداز میں آیات قرآنی کی تفسیر بیان کرتے ہوئے ایفائے عہد کی تعلیم اور شاندار دینی روایات کی طرف انصار کو توجہ دلائی.بعدہ مکرم عزیز الرحمن صاحب خالد نے نماز با جماعت کے موضوع پر درس حدیث دیا.آخر میں مکرم مرزا محمد افضل صاحب نے باہمی اخوت و محبت کے موضوع پر سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ملفوظات سنائے.بعد مکرم ملک منور احمد جاوید صاحب قائد اشاعت نے تلقین عمل کے موضوع پر تقریر کی اور دلچسپ انداز میں قبولیت دعا سے متعلق واقعات بیان کر کے احباب کو دعاؤں کی طرف توجہ دلائی.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے ” دعوت الی اللہ اور انصار اللہ کے موضوع پر خطاب کیا.آپ نے انصار کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف پر حکمت انداز میں توجہ دلائی.اس اجلاس کی آخری تقریر مکرم عبد السلام صاحب طاہر استاذ الجامعہ نے مصائب میں الہی جماعتوں کا کردار“ کے موضوع پر کی اور قرآن کریم کی روشنی میں واقعات انبیاء کے حوالے سے مصائب و مشکلات میں ثابت قدمی دکھانے اور جماعت احمدیہ کے روشن مستقبل سے متعلق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پیشگوئیاں بیان کر کے احباب کو ایسے حالات میں صبر و استقلال اور دعاؤں سے اپنی راتوں کو زندہ کرنے کی طرف توجہ دلائی.

Page 958

۹۳۲ علمی مقابلہ جات اجلاس اوّل کے بعد تمام حاضرین کی خدمت میں چائے پیش کی گئی.اسی دوران احاطہ بیت الناصر میں ہی علمی مقابلہ جات منعقد کروائے گئے.درج ذیل انصار انعام کے حقدار قرار پائے.تلاوت قرآن کریم : اول مکرم عبدالرؤف بھٹی صاحب ، دوم مکرم محمد ارشد قریشی صاحب، سوم مکرم سر و ر احمد صاحب دارالعلوم وسطی.نظم : اول مکرم چوہدری سلطان احمد صاحب، دوم مکرم محمد ایوب بٹ صاحب، سوم مکرم سر و راحمد صاحب تقریر : اول مکرم محمد طارق محمود صاحب دارالعلوم شرقی ، دوم مکرم غلام محمد صاحب دار العلوم شرقی ، سوم مکرم صو بیدا ر شاکر حسین صاحب دارالیمن شرقی.اجلاس دوم ٹھیک ساڑھے بارہ بجے مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس کی صدارت میں شروع ہوا.مکرم عزیز الرحمن خالد صاحب نے تلاوت قرآن کریم کی.مکرم عبد السلام ظافر صاحب نے سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کا منظوم کلام خوش الحانی سے سنایا.بعد ازاں مکرم زعیم صاحب اعلیٰ ربوہ نے مجلس کی سالانہ رپورٹ کا رکردگی پیش کی.آپ نے بتایا کہ آج کے اجتماع میں حاضری کے لئے بھر پور کوشش کے نتیجہ میں اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اس اجتماع میں حاضرین کی تعداد تقریباً پندرہ صد ہے اور ان میں بارہ نو مبائعین بھی شامل ہیں.بعدۂ صدر محترم نے سالانہ کھیلوں میں اعزاز پانے والے درج ذیل احباب میں انعامات تقسیم کئے.سائیکل ریس: اول مکرم چوہدری محمد افتخار احمد صاحب ناصرآباد، دوم مکرم رفیق احمد صاحب دارالفضل غربی سلوسائیکلنگ : اول مکرم ریاض احمد حجہ صاحب فیکٹری ایریا، دوم مکرم حفیظ الرحمن صاحب دار الصدر شرقی.سو میٹر دوڑ : اول مکرم ظفر احمد صاحب دارالیمن شرقی ، دوم مکرم نور احمد علوی صاحب کلائی پکڑنا : اول مکرم مبارک احمد علوی صاحب دار الیمن شرقی ، دوم مکرم ظهور احمد پال صاحب نصیر آبا د عزیز رسہ کشی حلقہ جات : اول ٹیم نصیر آباد عزیز ، دوم ٹیم ناصر آباد شرقی رسہ کشی بلاکس : اول ٹیم نصیر بلاک، دوم ٹیم طاہر بلاک والی بال : اول ٹیم کیپٹن مکرم رفیق احمد خان صاحب، دوم ٹیم کیپٹن مکرم ماسٹر محمد ارشد صاحب پیغام رسانی: اول مکرم ملک اللہ بخش صاحب صدر بلاک ب، دوم مکرم محمد اقبال جاوید طاہر بلاک صدر محترم نے تقسیم انعامات کے بعد سوا گھنٹہ تک اختتامی خطاب فرمایا.آپ نے انصار کو ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی اور فرمایا کہ اجتماعات تعلیم و تربیت کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہوتے ہیں، ان سے فائدہ اٹھا ئیں اور جو باتیں سنتے ہیں ان پر عمل پیرا ہوں.وعظ ونصیحت کا نظام مسلسل جاری رہنا چاہئیے.استقامت اور کوشش میں فرق نہیں آنا چاہئیے.

Page 959

۹۳۳ آپ نے فرمایا کہ جو وقت گزر گیا ہے اور جو کوتاہیاں ہو چکی ہیں ، ان کی تلافی کرنی ہوگی اور آئندہ نسلوں کی تعلیم وتربیت میں کوئی کسر نہیں چھوڑنی چاہئیے.اس ضمن میں سب سے پہلے قرآن کریم کے ساتھ اپنے تعلق کو بڑھا ئیں.ناظرہ نہیں آتا تو ناظرہ پڑھیں.ترجمہ نہیں آتا تو ترجمہ پڑھیں.قرآن کریم پڑھتے ہوئے ترجمہ ساتھ ضرور پڑھیں.قرآن کریم سے صحیح رنگ میں استفادہ کرنے کے لئے عربی زبان سیکھیں.پھر تفاسیر موجود ہیں ، انہیں پڑھیں.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کے مطابق آپ میں سے ہر ایک اپنے گھر کا نگران ہے اور آپ سے اس نگرانی کے متعلق پوچھا جائے گا.انہی نسلوں نے آگے چل کر جماعت کی ذمہ داریوں کو اٹھانا ہے اگر آپ نے ان کو قرآن کریم نہ پڑھایا تو وہ کچھ بھی حاصل نہیں کر سکیں گے.آپ نے قرآن کریم کا علم حاصل کرنے کے سلسلہ میں متعدد احادیث سے تعلیم القرآن کی طرف توجہ دلائی.صدر محترم نے قیام نماز کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرمایا کہ اس سلسلہ میں انصار اللہ کو اپنا کردارادا کرنا چاہیئے.متعد د مثالیں دے کر آپ نے نماز با جماعت کی اہمیت کو واضح کیا.نیز مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود کی بھی تلقین کی.انصار اللہ خود بھی کتب خرید کر پڑھیں نیز مجلس کے تحت منعقد ہونے والے امتحانات میں با قاعدگی کے ساتھ شرکت کریں.آپ نے صحبت صادقین کے لئے حضرت خلیفۃ اصیح الرابع کے خطبات جمعہ اور ترجمۃ القرآن کلاس بذریعہ ایم.ٹی.اے سے استفادہ کرنے کی تلقین کی اور فرمایا حضور اب تو ہم سے صرف ٹی وی کا بٹن آن کرنے کے فاصلہ پر ہیں.اگر یہ بٹن آن نہ کریں تو سارے گھر کو نقصان ہوتا ہے.آخر میں آپ نے دعوت الی اللہ کو منظم رنگ میں آگے بڑھانے کی طرف توجہ دلائی اور وعدہ جات تحریک جدید کو گذشتہ سال سے بڑھانے کی تلقین کی.عہد و دعا سے یہ اجلاس ختم ہوا.نماز ظہر و عصر کے بعد احاطہ بیت الناصر ہی میں مجلس مقامی کی طرف سے دو پہر کا کھانا پیش کیا گیا.اس طرح یہ پروگرام نہایت خیر و خوبی سے انجام پایا.١٩٩٩ء مجلس مقامی ربوہ کی سالانہ کھیلیں مجلس مقامی ربوہ کے زیر اہتمام ۲۳ مارچ ۱۹۹۹ء کو یوم حضرت مسیح موعود اور یوم پاکستان کے حوالے سے سالانہ کھیلیں منعقد ہوئیں.ان کھیلوں کے لئے ربوہ کو آٹھ بلاکس میں تقسیم کیا گیا تھا.مقابلوں میں انفرادی اور اجتماعی مقابلہ جات شامل تھے.پہلے حلقہ کی سطح پر انفرادی مقابلے کروائے گئے اور ان میں اول آنے والے انصار کو ۲۳ مارچ کے مقابلوں میں شامل کیا گیا.انفرادی مقابلوں میں سائیکل ریس سلو و تیز ، کلائی پکڑنا ، مشاہدہ و معائنہ کو شامل کیا گیا.جبکہ اجتماعی مقابلوں میں رسہ کشی، والی بال اور پیغام رسانی کے مقابلے شامل تھے.اجتماعی کھیلوں کے ابتدائی مقابلے بلا کس کی سطح پر منعقد کروائے گئے.رسہ کشی کے مقابلے ۱۵ مارچ

Page 960

۹۳۴ کو اور والی بال کے ابتدائی مقابلے کے مارچ کو منعقد ہوئے.ان مقابلوں میں جیتنے والی ٹیموں کو ۲۳ مارچ کے مقابلوں کے لئے منتخب کیا گیا.زعیم اعلیٰ ربوہ مکرم مولانا محمد صدیق صاحب نے ۲۳ مارچ کی صبح ساڑھے سات بجے ریلوے روڈ پر یوٹیلیٹی سٹور کے نزدیک دعا کے ساتھ کھیلوں کا افتتاح کیا.اس کے معاً بعد سائیکل ریس کا مقابلہ ہوا.ریس یوٹیلٹی سٹور کے قریب سے شروع ہوئی اور رحمت غربی میں مبشر مارکیٹ کے قریب اختتام پذیر ہوئی.باقی تمام مقابلہ جات رحمت غربی کی گراؤنڈ میں منعقد ہوئے.مقابلہ جات میں انصار نے بڑے جوش وخروش اور نظم وضبط کے ساتھ شمولیت اختیار کی.اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس تھے.آپ کی تشریف آوری پر کلائی پکڑنے اور رسہ کشی کے فائنل مقابلے ہوئے.مقابلہ سے قبل دونوں ٹیموں کا تعارف مہمان خصوصی سے کروایا گیا.ان مقابلوں کے اختتام پر اختتامی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا.نظم کے بعد مکرم زعیم صاحب اعلیٰ نے رپورٹ پیش کی.آپ نے بتایا کہ انصار اللہ مقامی سالہا سال سے ۲۳ مارچ کے دن کی اہمیت کے پیش نظر آل ربوہ سالانہ کھیلوں کے مقابلے منعقد کرواتی ہے.اس کے بعد محترم صدر صاحب نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم فرمائے.تقسیم انعامات کے بعد صدر مجلس نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے آل ربوہ سالانہ کھیلوں کے انعقاد پر مجلس مقامی کو مبارک باد دی اور خوشنودی کا اظہار فرمایا.آپ نے یہ ہدایت بھی فرمائی کہ انصار کے لئے صبح کی سیر بہت ضروری ہے.ڈاکٹر ز بھی اب یہی مشورہ دیتے ہیں.آپ نے فرمایا کہ سید نا حضرت مسیح موعود کے طریق پر عمل کرتے ہوئے صبح کی سیر کو فروغ دینا چاہئے.ربوہ میں صبح کی سیر کرنے والوں کی کمی ہے خصوصاً انصار میں.اس لئے کوشش کریں اور زیادہ سے زیادہ انصار کو صبح کی سیر کے لئے تیار کریں اور انہیں گھروں سے نکالیں.اگر صبح کے وقت کثرت کے ساتھ انصار سڑکوں پر سیر کرتے ہوئے نظر آنے لگ جائیں تو یہ آپ کی بہت بڑی کامیابی ہوگی.آخر میں عہدد ہرایا گیا اور دعا ہوئی.دعا کے بعد مہمانوں کی خدمت میں چائے پیش کی گئی.﴿۲۲﴾ سالانہ اجتماع ضلع لاہور مجلس انصار اللہ ضلع لاہور کا اجتماع دو حصوں میں منعقد ہوا.پہلا حصہ پکنک کی صورت میں باغ جناح میں اا اپریل ۱۹۹۹ء کو منعقد ہوا.جس میں فٹ بال، والی بال، بیڈ منٹن، متفرق دوڑیں ، رسہ کشی ، کلائی پکڑنا ، گولہ پھینکنا ، سائیکل ریس ،سلو سائیکلنگ ، کلائی پکڑنا اور کشتی کے ورزشی مقابلہ جات کروائے گئے.اس کا افتتاح مکرم طاہر احمد صاحب ملک ناظم ضلع نے کیا.چارسو پینسٹھ انصار نے شدید گرمی کے باوجود بڑے ذوق و شوق سے حصہ لیا.ساڑھے بارہ بجے محترم امیر صاحب نے اختتامی خطاب فرمایا.ایک بجے نماز ظہر وعصر کے

Page 961

۹۳۵ بعد شرکاء کے لئے کھانے کا انتظام کیا گیا تھا.اس پکنک میں دس مجالس کے تریسٹھ سائیکل سوار شامل تھے.فرسٹ ایڈ کے لئے دوڈاکٹر صاحبان کی خدمات بھی حاصل کی گئی تھیں.اجتماع کا دوسرا حصہ یکم مئی کو بعد نماز مغرب و عشاء دارالذکر میں شروع ہوا.مکرم عبد الحلیم طیب صاحب ناظم علاقہ کے صدارتی خطاب کے بعد علمی مقابلے ہوئے.تلاوت، نظم ، تقریر اور مضمون نویسی کے مقابلوں میں احباب نے بڑی دلچسپی سے حصہ لیا.جو رات دس بجے تک جاری رہے.۲ مئی ۱۹۹۹ء کا آغاز با جماعت نماز تہجد و نماز فجر سے ہوا.درس قرآن ، حدیث اور ملفوظات کے بعد وقفہ برائے سیر تھا پھر ا حباب کو ناشتہ دیا گیا.اجلاس اوّل کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا.مکرم طاہر احمد ملک صاحب نے اس اجلاس کی صدارت کی.اس دوران پر چہ ذہانت بھی حل کروایا گیا.اجلاس دوم مکرم چوہدری حمید نصر اللہ صاحب امیر جماعت کی صدارت میں منعقد ہوا.اس دوران مجلس سوال و جواب منعقد کی گئی.جس کے بعد کھانے اور نماز ظہر وعصر کے لئے وقفہ تھا.اختتامی اجلاس محترم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس کی صدارت میں ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد صدر محترم نے اپنے خطاب میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ارشاد کی روشنی میں دینی علوم سے واقفیت، استغفار ،حقوق العباد، حقوق اللہ، بدیوں سے بچنا اور نمازوں کی ادائیگی کی طرف خصوصیت سے توجہ دلائی.صدر محترم نے خلافت سے وابستگی اور ایم ٹی اے سے استفادہ کرنے پر بھی زور دیا اور دینی علوم کی واقفیت کے لئے قرآن مجید، احادیث نبویہ، کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مطالعہ اور ایم ٹی اے بالخصوص حضور کے پروگراموں سے استفادہ ، خلافت سے وابستگی اور اطاعت کی طرف بھی توجہ دلائی.خطاب کے بعد صدر محترم نے مکرم شیخ ریاض محمود صاحب.مکرم محمد اسلم بھروانہ صاحب - مکرم تنویر باجوہ صاحب - مکرم محمد الیاس صاحب - مکرم کریم احمد خان صاحب کو خصوصی انعامات دیے.آخر میں صدر محترم نے دعا کروائی اور یہ سالانہ اجتماع اختتام پذیر ہوا.اجتماع پر ضلع لاہور کی شہری اور دیہاتی مجالس کی سو فیصد نمائندگی تھی.شہری علاقوں سے آٹھ سو پندرہ اور دیہاتی مجالس سے پینتیس انصار نے شرکت کی.﴿۲۳﴾ تفریحی پروگرام مجلس واہ کینٹ ۱۹ و ۲۰ مئی ۱۹۹۹ء کو مجلس انصار اللہ واہ کینٹ نے تفریحی پروگرام منایا جس میں بالا کوٹ ، کیوائی، شوگران اور سری پائے کا سفر کیا گیا.اس پروگرام میں سولہ انصار شامل ہوئے.﴿۴۴)

Page 962

۹۳۶ مجلس ربوہ مقامی کی سالانہ کھیلیں شعبہ ذہانت و صحت جسمانی مجلس انصار اللہ مقامی ربوہ کے زیر اہتمام آل ربوہ سالانہ کھیلیں“ منعقد کرنے کے لئے ربوہ کو آٹھ بلا کس میں تقسیم کیا گیا.مقابلوں میں انفرادی اور اجتماعی مقابلہ جات شامل تھے.تفصیل درج ذیل ہے.انفرادی مقابلہ جات: سلوسائیکلنگ ،سائیکل ریس، دوڑ سو میٹر ، کلائی پکڑنا، مشاہدہ ومعائنہ، میوزیکل چیئر.اجتماعی مقابلہ جات: رسہ کشی ، والی بال اور پیغام رسانی مورخه ۱۳ اگست ۱۹۹۹ ء سے بلاکس میں مقابلوں کا آغاز ہو گیا جو ۲۷ اگست تک چلا.اس دوران رسہ کشی اور دیگر مقابلہ جات منعقد کروائے گئے.انفرادی مقابلہ جات حلقہ کی سطح پر منعقد ہوئے اور ہر حلقہ سے منتخب ہونے والے انصار کو فائنل مقابلہ جات کے لئے منتخب کیا گیا.فائنل مقابلہ جات مورخہ استمبر ۱۹۹۹ ء کو دارالرحمت غربی کی گراؤنڈ میں منعقد ہوئے.حلقہ جات.سے منتخب ہو کر آنے والے انصار ان مقابلوں میں شامل ہوئے.سب سے پہلا مقابلہ سائیکل ریس کا تھا.مکرم مولانا محمد صدیق صاحب شاہد گورداسپوری زعیم اعلیٰ ربوہ نے دعا کے ساتھ ان مقابلوں کا افتتاح فرمایا.سائیکل ریس یوٹیلٹی سٹورر بوہ کے نزدیک سے شروع ہوئی اور سوئمنگ پول کے قریب جا کر ختم ہوئی.باقی تمام مقابلہ جات دارالرحمت غربی کی گراؤنڈ میں ہوئے.گراؤنڈ کو پہلے ہی درست کر لیا گیا تھا اور صفائی کروا دی گئی تھی.مقابلوں کے لئے گراؤنڈ میں چونے سے نشان لگا دیئے گئے تھے.کھلاڑیوں اور مہمانوں کے لئے ٹھنڈے پانی کا انتظام تھا.کھلاڑیوں نے بڑے جوش و خروش اور نظم وضبط کے ساتھ مقابلوں میں حصہ لیا.مقابلوں کو دیکھنے کے لئے انصار کے علاوہ خدام بھی موجود تھے.مقابلوں کے اختتام پر کھلاڑیوں اور مہمانوں کی چائے کے ساتھ تواضع کی گئی.ان مقابلوں کے انعامات سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ ربوہ کے موقعہ پر تقسیم کئے جانے تھے.لیکن بوجوہ سالانہ اجتماع منعقد نہ ہو سکا چنانچہ تقریب تقسیم انعامات ۱۸ نومبر ۱۹۹۹ء کو ہال دفتر مجلس انصار اللہ ربوہ میں منعقد کی گئی.تلاوت کے بعد مکرم زعیم صاحب اعلیٰ نے مختصر رپورٹ پیش کی پھر مکرم چوہدری حمیداللہ صاحب صدر مجلس نے نمایاں پوزیشنیں حاصل کرنے والے انصار میں انعامات تقسیم فرمائے.صدر محترم نے اپنے خطاب میں انعامات حاصل کرنے والوں کو مبارک دی اور کہا کہ حالات کے مطابق جس رنگ میں بھی جماعت اپنے پروگراموں کو جاری رکھ سکتی ہے، رکھنے چاہئیں.آپ نے کہا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے غلبہ دین کے لئے دینی واقفیت کو ضروری قرار دیا ہے.اس کے بنیا د قرآن کریم ، اسوۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور سیرت

Page 963

۹۳۷ حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر ہے.گھر کی سطح پر بھی اور مجلس کی سطح پر بھی دینی واقفیت کے لئے کوشش کرتے رہنا انصار اللہ کے مقاصد میں شامل ہے.صحت جسمانی کے حوالہ سے صدر محترم نے فرمایا کہ سارے سال پر حاوی ایسے پروگرام بنانے کی ضرورت ہے.ورزش پر توجہ دیں.سیر کو لازم پکڑیں اور سائیکل چلانے پر خاص توجہ دیں.حضرت خلیفہ اسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ کی تحریک سائیکل سفر پر توجہ کی ضرورت ہے آخر میں صدر محترم نے دعا کروائی جس کے بعد حاضرین کی خدمت میں چائے پیش کی گئی.۴۵ پر سالانہ تربیتی پروگرام مجلس کریم نگر فیصل آباد مورخه ۱۴ اگست ۱۹۹۹ء بروز ہفتہ مجلس کریم نگر فیصل آباد کا سالانہ تربیتی اجتماع بمقام گٹ والا پارک منعقد ہوا.۱۴ اگست بروز ہفتہ انصار ساڑھے آٹھ بجے صبح بیت الحمد میں پہنچنا شروع ہو گئے.قریباً سوا نو بجے تلاوت کے بعد حافظ محمد اکرم صاحب زعیم اعلیٰ نے اراکین کو سالانہ اجتماع و پکنک کی غرض و غایت بیان کرتے ہوئے تلقین کی کہ نظم وضبط کے ساتھ ہر دو پروگراموں کو کامیاب بنا ئیں.انصار چار کاروں اور چار دیکنوں پر گٹ والا پارک کی طرف روانہ ہوئے.مکرم ناظم صاحب ضلع اور مکرم امیر صاحب ضلع فیصل آباد بھی مدعو کئے گئے.کلائی پکڑنے کے مقابلے میں دس انصار نے حصہ لیا ان میں دو بزرگ انصار کی عمریں پچانوے سال اور اسی سال کی تھیں.علاوہ ازیں گولہ پھینکنے ، لانگ جمپ اور ڈبل جمپ کا مقابلہ ہوا جس میں بارہ انصار نے حصہ لیا.آخر میں سو میٹر کی دوڑ کا مقابلہ ہوا جس میں صف اول و دوم کے چوہیں انصار نے حصہ لیا.ورزشی مقابلوں کا یہ پروگرام صبح سوا دس بجے سے دوپہر سوا بارہ بجے تک جاری رہا.مکرم ناظم صاحب ضلع کی زیر صدارت ساڑھے بارہ بجے باقاعدہ اجلاس کی کارروائی کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا.نظم کے بعد مکرم چوہدری احمد الدین صاحب سابق ناظم ضلع فیصل آباد نے قیام پاکستان اور جماعت احمدیہ کی قربانیاں“ کے موضوع پر تقریر کی اس کے بعد مکرم ڈاکٹر ولی محمد صاحب ساغر نے حفظان صحت کے موضوع پر نہایت عمدہ لیکچر دیا.پینتیس غیر از جماعت نوجوانوں نے بھی اس اجلاس میں شرکت کی.مرزا محمد یعقوب صاحب نے خوش الحانی سے نظم سنائی.یہ اجلاس ڈیڑھ بجے اختتام پذیر ہوا.نماز ظہر وعصر کے بعد سوا دو بجے سب حاضرین کو کھانا پیش کیا گیا اور دعا کے بعد احباب واپس روانہ ہوئے.﴿۳۲ ) پکنک مجلس عزیز آباد کراچی ۲۲ اگست ۱۹۹۹ ء سفاری پارک گلستان جو ہر کراچی میں مجلس عزیز آباد نے پکنک کا اہتمام کیا جس میں پینتالیس انصار کے علاوہ ۴ خدام اور ۱۴ اطفال نے بھی شرکت کی.نو انصار اور چا راطفال پکنک کے مقام تک سائیکلوں پر پہنچے جبکہ باقی انصار واحباب گاڑیوں کے ذریعہ پہنچے.

Page 964

۹۳۸ پہلے سیر کا پروگرام ہوا.پھر مختلف مقابلے کروائے گئے.(۱) اندھی دوڑ (۲) الٹی دور (۳) سیدھی دور (۴) عام دوڑ.ان مقابلوں میں انصار اور اطفال نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا.مقابلوں کے بعد ناشتہ کا وقفہ دیا گیا جس کا اہتمام مجلس کی طرف سے کیا گیا تھا اس کے بعد علمی وادبی پروگرام ہوئے جن میں آزاد بیت بازی ، معلومات عامہ، لطائف اور مزاحیہ مشاعرہ شامل تھے.ساری محفل محظوظ ہوتی رہی.صدارت مکرم محمود احمد قریشی صاحب ناظم ضلع کراچی نے کی.بعد ازاں مزاحیہ مشاعرہ میں انصار شعراء نے بھر پور حصہ لیا.مشاعرہ کے بعد مکرم ناظم صاحب ضلع نے انعامات تقسیم کئے.حلقہ دستگیر سوسائٹی نے اچھی حاضری کا انعام حاصل کیا.تقسیم انعامات کے بعد مکرم ناظم صاحب ضلع نے تلقین عمل کے طور پر نصائح فرمائیں.مکرم سلیم شاہ جہان پوری صاحب نے دعا کروائی.نصف یوم کی اس تفریح کے ساتھ یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا.سالانہ اجتماع ضلع جہلم ۱۶، ۱۷ اکتوبر ۱۹۹۹ء بروز ہفتہ واتوار مجالس انصار اللہ ضلع جہلم کا سالانہ اجتماع بیت الحمد جہلم شہر میں منعقد ہوا.اجتماع پر مہمان خصوصی مکرم مولانا مبشر احمد صاحب کاہلوں تھے.پہلا اجلاس مکرم محمد انور گوگا صاحب ناظم ضلع کی صدارت میں ہوا.تلاوت نظم اور عہد کے بعد مکرم حمید اللہ خالد صاحب مربی سلسلہ، ناظم صاحب ضلع اور مکرم انس احمد صاحب مبشر نے تقاریر کیں.دوسرا اجلاس امیر مقامی مکرم ڈاکٹر الطاف الرحمن صاحب عمر کی صدارت میں ہوا.اس اجلاس میں تلاوت نظم اور تقریر کے مقابلے ہوئے.اجتماع میں ٹیبل ٹینس، بیڈ منٹن ، میز یکل چیئر اور کلائی پکڑنا کے مقابلے بھی کروائے گئے.مکرم حمید اللہ خالد صاحب مربی سلسلہ نے محفل سوال و جواب میں جوابات دیئے.اجتماع میں ضلع کی تیرہ مجالس میں سے بارہ کے چھیاسی انصار نے شرکت کی جبکہ کل حاضری ایک سو تمہیں رہی.اجتماع میں مکرم ناظم صاحب ضلع نے مساعی کی سالانہ رپورٹ بھی پڑھ کر سنائی جس کے مطابق اُنہوں نے اور اُن کی عاملہ نے مجالس کے ایک سو پینتالیس دورے کئے.علاوہ ازیں بارہ یوم دعوت الی اللہ منائے گئے.سولہ پھل حاصل ہوئے.ایک ناصر جس کی عمر اکیاون سال تھی قرآن کریم ناظرہ پڑھا، ماہنامہ انصار اللہ کی خریداری بڑھائی گئی.۲۷ جون ، ۱۸ جولائی اور ۳۱ اکتوبر کو میڈیکل کیمپس لگائے گئے.جن میں آٹھ سوتر پن مریضوں کو دیکھا گیا.تمام مجالس نے اپنے بجٹ کی سو فیصد وصولی کر لی اور تعمیر گیسٹ ہاؤس کے لئے اسی فیصد ٹارگٹ حاصل کر لیا گیا.

Page 965

۹۳۹ حوالہ جات ایک روزنامه الفضل ربوہ.مورخہ ۲۲ اگست ۱۹۸۲ء صفحه ۶ ماہنامہ انصار الله ر بوه - اکتوبر ۱۹۸۲ ، صفحہ ۳۶ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.نومبر ۱۹۸۲ء صفحہ ۳۷۳۴ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ نومبر ۱۹۸۲ء صفحه ۳۴۳۲ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ نومبر ۱۹۸۲ء صفحہ ۳۸-۴۰ روزنامه الفضل ربوه - ۱۲۶ کتوبر ۱۹۸۲ء صفحه ۶ روزنامه الفضل ربوہ.مورخه ۳۱ اکتوبر ۱۹۸۲ صفحه ۶ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اپریل ۱۹۸۳ ، صفحہ ۳۹۳۸ ۹ روزنامه الفضل ربوہ.مورخہ ۴ جنوری ۱۹۸۳ء صفحه ۶ 10 ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.مارچ ۱۹۸۳، صفحہ ۳۵ روزنامه الفضل ربوہ مورخہ ۲۶ مارچ ۱۹۸۳ء صفحه ۵ ۱۲ یک روزنامه الفضل ربوه مورخه ۴-۵ اکتوبر ۱۹۸۳ صفحه ۵ ۱۳ روزنامه الفضل روزنامه الفضل ربوہ.مورخه ۳۱اکتوبر ۱۹۸۳ء صفحه ۶ ۱۴ روزنامه الفضل ربوہ مورخہ ۲۲ دسمبر ۱۹۸۳ صفحه م ۱۵ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.مارچ ۱۹۸۶ ، صفحہ ۳۷۳۶ ۱۶ روزنامه الفضل ربوہ مورخها امارچ ۱۹۸۹، صفحہ ۸ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.ستمبر اکتوبر ۱۹۸۹ صفحه ۶۴ و روزنامه الفضل ربوہ.مورخہ 4 مارچ ۱۹۸۹ء صفحه ۸ ۱۸ روزنامه الفضل ربوہ مورخہ ۲۷ اپریل ۱۹۸۹ صفحه ۵ ۱۹ روزنامه الفضل ربوه ۲۱ جون ۱۹۸۹ صفحه ۵ ۲۰ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.نومبر ۱۹۸۹ ، صفحہ ۳۹.۴۱ ۲۱ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ اکتوبر ۱۹۹۰ صفحه ۳۴ ۲۲ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.مارچ ۱۹۹۱ء، صفحہ ۳۱

Page 966

۹۴۰ ۲۳ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جولائی ۱۹۹۱ء صفحہ ۴۴ ، رپورٹ مرکز ۲۴ ماہنامہ انصار اللہ ر بوه - دسمبر ۱۹۹۲ صفحه ۲۴_۲۵ ۲۵ روزنامه الفضل ربوه مورخه ۳۰ اگست ۱۹۹۲ء ۲۶ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ مئی ۱۹۹۳ء صفحہ ۳۹۳۶ ۲۷ ریکارڈ دفتر.فائل یا دداشتیں عہد یداران ۲۸ روزنامه الفضل ربوہ مورخہ ۱۸ جنوری ۱۹۹۴ء ۲۹ ماہنامہ انصار الله ر بوہ.جون ۱۹۹۵ ء صفحہ ۳۹.۴۰ ۳۰ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ستمبر ۱۹۹۵ء صفحه ۴۰ ۳۱ ماہنامہ انصار اللہ ر بوه - نومبر ۱۹۹۵ء صفحہ ۳۷-۳۸ ۳۲ ماہنامہ انصارالله ر بوہ.نومبر ۱۹۹۵ء صفحہ ۳۸ ۳۳ ماہنامہ انصاراللہ ربوہ مئی ۱۹۹۶ ، صفحہ ۴۰ ۳۴ ماہنامہ انصار الله ر بوہ.نومبر ۱۹۹۶ء صفحہ ۳۷.۳۸ ۳۵ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ نومبر ۱۹۹۶ صفحہ ۳۸ ۳۶ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جون ۱۹۹۷ء ، صفحہ ۴۰ ۳۷ روزنامه الفضل ربوہ.مورخه ۱۲۳ اپریل ۱۹۹۸ء صفحه ۵ ماہنامہ انصاراللہ ربوہ.نومبر ۱۹۹۸ء صفحہ ۳۷ ۳۹ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.نومبر ۱۹۹۸ء صفحہ ۳۹۳۸ ۴۰ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جنوری ۱۹۹۹ ، صفحہ ۴۰ ۳۱ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ فروری ۱۹۹۹ء صفحه ۳۱ ۴۰،۳۳ ۴۲ روزنامه الفضل ربوه - ۱۲۸اپریل ۱۹۹۹ صفحه ۶ ۴۳ ماہنامہ انصاراللہ ربوہ.اگست ۱۹۹۹ء ۴۴ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جولائی ۱۹۹۹ ، صفحہ ۳۹۳۸ ۴۵ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۹۹ ء صفحه ۳۹، الفضل ۸ دسمبر ۱۹۹۹ صفحه ۶ ۴۶ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۹۹ء صفحه ۳ اندرونی ٹائیٹل ۴۷ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۹۹ ، صفحہ ۴۰

Page 967

۹۴۱ مجالس بیرون کی مختصر کارگزاری ۱۹۸۹ء سے قبل انصار اللہ عالمگیر کا مرکزی دفتر ربوہ میں تھا اور صدر مجلس انصاراللہ مرکز یہ بیرون پاکستان بھی مجالس کے قیام، بیداری اور تربیت کے ذمہ دار تھے اور دنیا بھر میں پھیلے ہوئے انصار کی تنظیم ، مجالس انصاراللہ کا قیام ، عہدیداران کا تقر ر اور تنظیمی امور کی بطریق احسن انجام دہی ان کے دائرہ کار میں آتی تھی.ہر دور کے صدر نے اپنے اپنے حالات کے مطابق مجالس انصار اللہ بیرون کی تنظیم کے لیے انتھک کوشش کیں.ان کوششوں میں ایک قابل قدر اور مفید اضافہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے عہد صدارت میں ہوا.حضرت صاحبزادہ صاحب نے مجالس بیرون کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور اس میں اضافہ کا ٹارگٹ مقرر فرمایا.قیادت مجالس بیرون نے صدر محترم کے ارشادات اور رہنمائی کی روشنی میں مجالس کی تنظیم نو کی ، ان سے خط و کتابت کی اور انہیں اس امر کا مکلف ٹھہرایا کہ وہ اپنی ماہانہ اور سالانہ کارکردگی کی رپورٹیں صدر محترم کی خدمت میں با قاعدہ بھیجوا ئیں.اس طریق پر کام میں بہتری کے آثار پیدا ہوئے.مجالس بیرون کی کار کردگی میں ایک نمایاں اضافہ ۱۹۸۱ء میں اس وقت ہوا جب صدر محترم کی درخواست پرسید نا حضرت خلیفہ اسیح الثالث نے مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نائب صدر کو بیرونی ممالک کے دورہ کی اجازت مرحمت فرمائی.مکرم چوہدری صاحب نے دوماہ کے مختصر عرصہ میں نو ممالک کا دورہ کیا اور مجالس کی تنظیم اور کارکردگی کا جائزہ لے کر صورتحال کو خوب تر بنانے کی سعی کی.یہ دورہ مجالس بیرون کی بیداری میں ایک اہم اور بنیادی سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے.اس دورہ کی تفاصیل تاریخ انصار اللہ جلد دوم میں بیان ہو چکی ہیں.حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے بعد مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کے عہد صدارت میں بھی ترقیات کا یہ سلسلہ جاری رہا.مجالس بیرون کے سلسلہ میں مندرجہ ذیل تین امور پیش نظر رہنے چاہئیں.ا - سیدنا حضرت خلیفۃ اسیح الثالث نے ۱۹۷۹ء میں یہ قاعدہ منظور فرمایا کہ ” پاکستان سے باہر ملک کا مشنری انچارج اس ملک میں مجلس انصاراللہ کا نائب صدر ہوگا ، وا -۲- سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع نے ۱۹۸۴ء میں ایک کمیٹی قائم فرمائی جس کے ذمہ یہ کام لگایا گیا کہ گزشتہ

Page 968

۹۴۲ چند سالوں میں ممالک بیرون پاکستان میں مبلغ انچارج ( جو بحیثیت عہدہ انصار اللہ اور خدام الاحمدیہ کے لئے نائب صدر ملک بھی ہوتے تھے ) امیر ملک نہیں رہے بلکہ بعض دوسرے احباب کو امیر مقرر کیا گیا ہے اس لئے کمیٹی غور کر کے رپورٹ پیش کرے کہ کسی ملک میں امیر کو ذیلی تنظیم کا نائب صدر مقرر کیا جائے یا مبلغ انچارج کو.یا کوئی اور صورت اختیار کی جائے.کمیٹی کی رپورٹ پر حضور انور نے نائب صدر ملک کا عہدہ مجالس انصار اللہ بیرون پاکستان سے ختم کرنے کی منظوری عطا فرمائی چنانچہ متعلقہ قواعد میں تبدیلیاں ہوئیں جو پانچ دسمبر ۱۹۸۷ءکو دستور اساسی کا حصہ بن کر نافذ ہوئیں.(۲) -۳- سیدنا حضرت خلیفہ مسیح الرابع نے نومبر ۱۹۸۹ء میں دیگر تنظیموں کی طرح مجالس انصار اللہ کے لئے بھی ہر ملک میں صدارت کا نظام جاری فرمایا اس طرح اب ہر ملک کے انصار علیحدہ نگرانی میں اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں.یہاں بیرونی مجالس کی کارکردگی کا مختصر سا جائزہ پیش کیا جا رہا ہے جو ۱۹۸۲ء سے ۱۹۸۹ء تک کا ہے.یہ امر قابل ذکر ہے کہ ان مجالس کی کارکردگی کا مکمل احوال پیش کرنا ممکن نہیں.صرف چند اہم سرگرمیوں کا تذکرہ کیا جاتا ہے.امریکہ مکرم سید میر محمود احمد صاحب ناصر مبلغ سلسلہ کی سفارش پر اپریل ۱۹۸۰ء میں یہاں مجلس کا با قاعدہ قیام ہوا.مکرم مسعود احمد صاحب ملک ناظم اعلیٰ مقرر ہوئے جنہوں نے اپنی مجلس عاملہ بنائی.اگست ۱۹۸۵ء میں مکرم فضل احمد صاحب ( بوسٹن ) نئے ناظم اعلیٰ مقرر ہوئے.۱۹۸۲ء میں مکرم فضل احمد صاحب ( بوسٹن ) بطور نمائندہ سالانہ اجتماع ربوہ میں شامل ہوئے.۱۹۸۳ء میں اُنہیں مجالس کی تجنید اور فہرست زعماء مرکز میں موصول ہوئی.اسی سال مکرم عابد حنیف صاحب کو بطور نمائندہ سالانہ اجتماع مرکز یہ ربوہ میں شمولیت کی سعادت ملی.سالانہ اجتماعات پہلا سالانہ اجتماع ۸، ۹ مئی ۱۹۸۲ء کو منعقد ہوا.اس کی تفصیل تاریخ انصار اللہ جلد دوم میں آچکی ہے.دوسرے سالانہ اجتماع کے لئے سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع اور صدر محترم کا پیغام موصول ہوا.۱۹۸۴ء کے اجتماع کے لئے صدر محترم نے اپنا پیغام بذریعہ تار بھجوایا.۱۹۸۳ ء اور ۱۹۸۹ء کے اجتماعات کی روداد پیش ہے.دوسرا سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ امریکہ کا دوسرا سالانہ اجتماع ۲۱ - ۲۲ مئی ۱۹۸۳ء بروز ہفتہ.اتوار بمقام بیت فضل واشنگٹن ڈی.سی منعقد ہوا.نماز عصر کے بعد تلاوت قرآن کریم اور عہد کے ساتھ اجتماع کا آغاز ہوا.افتتاحی

Page 969

۹۴۳ تقریر میں مشنری انچارج مکرم مولانا عطاء اللہ صاحب کلیم نے آیات قرآنيه لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُوْلِ اللهِ أَسْوَةٌ حَسَنَةٌ وَ اجْتَنِبُوا قَوْلَ الزَّوْرِ وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍ احباب جماعت کو بیش قیمت نصائح کیں کہ ہمیں قول سدید اپنا نا چاہیے.تربیت، دعوت الی اللہ اور ایثار ہمارا لائحہ عمل ہونا چاہیے.قرآن کریم سے اتنی یگانگت ہو کہ ہمارے اخلاق واطوار سے اس کی جھلک نمایاں ہوتی رہے.اس کے بعد مکرم ملک مسعود احمد صاحب نیشنل ناظم اعلیٰ نے سید نا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کا مندرجہ ذیل خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا.پیغام حضرت خلیفہ اسیح الرابع بسم الله الرحمن الرحيم خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ هوا لناصر ”میرے پیارے بھائیو! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ مجلس انصارالله U.S.A اپنا اجتماع ۲۱ ۲۲ مئی ۱۹۸۳ء کو منعقد کر رہی ہے.میری دعا ہے کہ خدا تعالیٰ اپنے فضل اور رحم کے ساتھ اس اجتماع کو تمام شمولیت کرنے والوں کے لیے کامیابی اور فضل کا باعث بنائے.میری دعا ہے کہ آپ کا شمار ان مسلمانوں میں ہو جو خدا تعالیٰ کی نگاہ میں بیچتے ہیں.سچا مسلمان وہ ہے جو اپنی ذات کی مکمل طور پر نفی کر کے خدا تعالیٰ کی رضا پر راضی ہو جاتا ہے.وہ خدا تعالیٰ کے عائد کردہ فرائض سے کبھی غافل نہیں ہوتا ہے اور اسے ہمیشہ یادرکھتا ہے.وہ خدا تعالیٰ سے محبت کرتا ہے اور اس کی رضا کو حاصل کرنے کی بھر پور کوشش کرتا ہے.وہ خدا تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے کسی قسم کی بھی قربانی دینے سے گریز نہیں کرتا.وہ خدا تعالیٰ کو اول و آخر خیال کرتا ہے.ارکان اسلام میں نماز سے سب سے زیادہ محبت کرتا ہے.نماز اس کو دن میں کم از کم پانچ مرتبہ یہ موقع مہیا کرتی ہے کہ وہ دنیاوی معاملات سے آزاد ہو کر اپنے وقت کو مکمل طور پر خدا تعالیٰ کی عبادت کے لیے وقف کر دے.وہ باریک بینی سے اپنی با ضابطہ نمازوں کا محاسبہ کرتا ہے.ان کا محتاط مشاہدہ کرتا ہے اور سختی سے ان میں با قاعدگی پیدا کرتا ہے.وہ خدا تعالیٰ کی عظمت کو تب بھی ذہن میں رکھتا ہے جبکہ وہ باضابطہ نماز میں مصروف نہیں ہوتا.درحقیقت ایک سچا مسلمان ہمیشہ نماز کی حالت میں ہوتا ہے.وہ ہر وقت خدا تعالیٰ کے حضور جسمانی اور روحانی طور پر جھکا رہتا ہے.خدا تعالیٰ کی محبت سے بھر پور یا داس کو روحانی

Page 970

۹۴۴ بالیدگی عطا کرتی ہے.در حقیقت وہ انتہائی روح کی قربانی دے کر اس بالیدگی کو حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے.وہ اس کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا.وہ خدا تعالیٰ سے ایک لمحہ کی دوری کو بھی موت تصور کرتا ہے.اس کی روح ہمیشہ خدا تعالیٰ کے آستانہ پر جھکی رہتی ہے.وہ اسی میں سکیت پاتا ہے.اس کا اس بات پر پختہ یقین ہے کہ وہ خدا تعالیٰ کی یاد سے صرف ایک لمحہ کے لیے بھی دور کر دیا جائے تو وہ مر جائے.(۳) خدا تعالیٰ ایسے مسلمان کی تعریف قرآن کریم میں ان الفاظ میں کرتا ہے: لاء في بيوتٍ أَذِنَ اللهُ أَنْ تُرْفَعَ وَيُذْكَرَ فِيهَا اسْمُهُ يُسِحُ لَهُ فِيْهَا بِالْغُدُةِ وَالْأَصَالِ رِجَالٌ لا تُلْهِيهِمْ تِجَارَةٌ وَلَا بَيْعٌ عَنْ ذِكْرِ اللهِ وَإِقَامِ الصَّلوة ( یہ دیئے ) ایسے گھروں میں ہیں جن کے اونچا کیے جانے کا خدا تعالیٰ نے حکم دیا ہے اور ان میں خدا تعالیٰ کا نام لیا جاتا ہے اور ان میں اس کی تسبیح کی جاتی ہے.دن کے وقتوں میں بھی اور شام کے وقتوں میں بھی.( یہ ذکر کرنے والے) کچھ مرد ہیں جن کو اللہ کے ذکر کرنے اور نماز ادا کرنے اور زکوۃ کے دینے سے نہ تجارت اور سودا بیچنا غافل کرتا ہے.ایک سچا مسلمان وہ ہے جو ان لوگوں کو جو خدا تعالیٰ سے بے خبر ہیں یا اس کو بھول چکے ہیں ،کو خدا تعالیٰ کی طرف بلاتا ہے.حقیقی مومن کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ دوسرے لوگوں کو خدا تعالیٰ کی طرف نہ بلائے.یہ منطقی لحاظ سے ناممکن ہے.اسی منطق کے لحاظ سے وہ رابطہ جو خدا تعالیٰ پر حقیقی ایمان لانے اور اس ایمان کی تبلیغ کے درمیان ہے ، کے متعلق قرآن کریم کی مندرجہ ذیل آیت ہمیں متوجہ کرتی ہے.وَمَنْ أَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّنْ دَعَا إِلَى اللَّهِ وَعَمِلَ صَالِحًا وَقَالَ إِنَّنِي مِنَ الْمُسْلِمِينَ اور اس سے زیادہ اچھی بات کس کی ہوگی جو کہ اللہ کی طرف لوگوں کو بلاتا ہے اور اپنے ایمان کے مطابق عمل کرتا ہے اور کہتا ہے کہ میں تو فرمانبرداروں میں سے ہوں.مختصر أخدا تعالیٰ کی عبادت کرنا اور دوسروں کو اس کی عبادت کی طرف بلانا.خدا تعالیٰ کی عظمت بیان کرنا اور دوسرے لوگوں کو اس کی عظمت بیان کرنے کی طرف متوجہ کرنا.اپنے آپ کو خدا تعالیٰ کے حضور رپیش کرنا اور دوسروں کو خدا تعالیٰ کے حضور اپنے آپ کو پیش کرنے کی طرف توجہ کروانا.قدرتی طور پر دونوں لازم و ملزوم ہیں.ایک کا دوسرے کے بغیر قائم رہنا ممکن نہیں ہو سکتا.یہی صداقت تمام نبیوں اور ان کے بچے پیروکاروں کی زندگی سے آشکار ہوئی.یہی سچائی حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں اپنی انتہائی صورت میں ظاہر ہوئی.

Page 971

۹۴۵ جس کو قرآن کریم میں یوں بیان کیا گیا ہے : لَعَلَّكَ بَاخِعٌ نَّفْسَكَ أَلَّا يَكُونُوا مُؤْمِنِيْنَ شائد تو اپنی جان کو ہلاکت میں ڈال لے گا کہ وہ کیوں نہیں مومن ہوتے.حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے بھی اپنے پیغام کے بدلے میں لوگوں کی بے حسی اور بے پروائی کی وجہ سے تکالیف اٹھا ئیں.ان کے جذبات اور کرب کا اظہار کشتی نوح“ کے اس پیرے سے ہوتا ہے جو درج ذیل ہے : ”ہمارا بہشت ہمارا خدا ہے.ہماری اعلیٰ لذات ہمارے خدا میں ہیں.کیونکہ ہم نے اس کو دیکھا اور ہر ایک خوبصورتی اس میں پائی.یہ دولت لینے کے لائق ہے اگر چہ جان دینے سے ملے.اور یہ عمل خریدنے کے لائق ہے اگر چہ تمام وجو دکھونے سے حاصل ہو.اے محرومو! اس چشمہ کی طرف دوڑو کہ وہ تمہیں سیراب کرے گا.یہ زندگی کا چشمہ ہے جو تمہیں بچائے گا.میں کیا کروں اور کس طرح اس خوشخبری کو دلوں میں بٹھا دوں.کس دف سے میں بازاروں میں منادی کروں کہ تمہارا یہ خدا ہے تا لوگ سن لیں.اور کس دوا سے میں علاج کروں تا سننے کے لیے لوگوں کے کان کھلیں.مکمل طور پر اپنے آپ کو خدا تعالیٰ پر قربان کرنا اور اس کی خلوص دل سے عبادت کرنا.دوسروں کو بھی اس پر عمل کرنے کی ترغیب دینا.یہی کچھ تمام سچے مذاہب کی اساس (RIASONS DETRE) ہے.یہی دو مقاصد ہمارے بنیادی نکتے ہیں جن سے ہماری تمام پالیسیوں اور پروگراموں کا آغاز ہونا چاہیے.میں زور دیتا ہوں کہ آپ کبھی بھی اپنی ذاتی یا اجتماعی زندگیوں میں ان کو نظر انداز نہ کریں اور نہ ہی اپنے پروگرام بناتے وقت ان کو بھولیں.میں دعا کرتا ہوں کہ خدا تعالیٰ آپ کو اس کی حقیقی عبادت کرنے اور دوسروں کو بھی اسی کی طرف ترغیب دینے والوں میں سے بنائے.خدا تعالیٰ آپ پر فضل کرے اور آپ کی مدد فرمائے.آمین مرزا طاہر احمد (خلیفہ اسیح الرابع ) (۵) حضور انور کے پیغام کے بعد صدر مجلس انصار اللہ مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا جس میں آپ نے اجتماع کی کامیابی اور فروغ احمدیت کے لئے اپنی بہترین خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے انصار اللہ کو اپنی اہم ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے کی تلقین فرمائی.اس کے بعد حسب پروگرام ورزشی مقابلے شروع ہوئے.والی بال کا میچ ہوا.نیو یارک ٹیم کے

Page 972

۹۴۶ کپتان مکرم محمود باجوہ صاحب ( نیویارک ) اور مقامی ٹیم کے کپتان مکرم کلیم اللہ خاں صاحب ( واشنگٹن ) تھے.زبر دست مقابلہ ہوا.بالآخر مقامی مجلس کی ٹیم سبقت لے گئی.سبقت لینے والی ٹیم میں سے مکرم مولانا عطاء اللہ صاحب کلیم نے نہایت عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور ناظرین سے خوب داد وصول کی.شبینہ پروگرام میں مکرم ملک مسعود احمد صاحب ناظم اعلیٰ نے انصار اللہ سے توقعات“ کے موضوع پر تقریر کی.اس کے بعد مکرم مبشر احمد صاحب صدر جماعت واشنگٹن نے تربیت“ کے عنوان پر خطاب کیا.بعد میں تربیت سے متعلق ایک امتحانی پرچہ حل کرنے کے لئے انصار کو دیا گیا.پھر مکرم نورالدین عبد اللطیف صاحب ( نیوجرسی ) نے’ دعوت الی اللہ کے بارے میں تقریر کی.آخر میں مکرم فضل احمد صاحب ( بوسٹن ) نے جنہیں ۱۹۸۲ء میں سالانہ اجتماع انصار اللہ مرکز یہ ربوہ میں امریکہ کی نمائندگی کرنے کا شرف حاصل ہوا تھا، اپنے سفر و قیام ربوہ اور قادیان کی نہایت عمدہ اور معلوماتی سلائیڈ ز دکھا ئیں اور مختلف سوالات کے جوابات دیئے.اگلے روز نماز تہجد، نماز فجر اور درس قرآن مجید کے بعد مندرجہ ذیل علمی مقابلے ہوئے : تلاوت قرآن کریم، فی البدیہہ تقریری مقابلہ، تقریری مقابلہ تلاوت قرآن کریم : اوّل مکرم عبدالحمید صاحب بھٹی ) ہیرس برگ، نپسلوانیا ) ، دوم نعیم احمد صاحب ( فلاڈیلفیا ) ، سوم مکرم محمد صادق صاحب ( نیوجرسی) فی البدیہ تقریر : اول مکرم منور احمد صاحب سعید (واشنگٹن ) ، دوم مکرم رشید احمد صاحب ( ملوا کی ) ، سوم مکرم صلاح الدین صاحب شمس ( شکاگو ) تقاریر: اول مکرم منور احمد صاحب سعید ، دوم مکرم امین اللہ صاحب سالک، سوم مکرم صلاح الدین صاحب شمس رہے.علمی مقابلوں کے بعد مکرم ڈاکٹر بشارت احمد منیر صاحب نے کیا تیسری جنگ عظیم ناگزیر ہے“ کے عنوان پر ایک تحقیقی تقریر کی.اس کے بعد معلومات عامہ کا مقابلہ ہوا جس میں کثیر تعداد نے حصہ لیا.مکرم امین اللہ خان سالک صاحب اول، عمر بلال صاحب دوم اور سلیم ناصر ملک صاحب سوم قرار پائے.مکرم صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب نے نظام وصیت“ کے موضوع پر خطاب فرمایا.مکرم ڈاکٹر خلیل احمد ناصر صاحب نے اسلام اور مسئلہ فلسطین پر تقریر کی.اس کے بعد مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.بعد ہ نیشنل پریذیڈنٹ مکرم مظفر احمد صاحب نے احمدیت کے موضوع پر خطاب فرمایا.آخر میں مکرم مولانا عطاء اللہ صاحب کلیم نے امتیاز حاصل کرنے والے انصار میں سندات تقسیم کیں اس کے علاوہ سب سے زیادہ مقابلہ جات میں حصہ لینے والے دوست عبد المالک صاحب ( ملوا کی) کو ، وصولی چندہ میں اول آنے والی جماعت ( نیو آرک.نیوجرسی اور کلیولینڈ.اویم ئیو ) کو، اجتماع میں سب سے زیادہ انصار لانے والی مجلس ( وا کی گان.وسکانسن ) کو، بہترین کارکن (سعادت احمد سالک صاحب واشنگٹن ) اور بہترین خادم کارکن (مبارک احمد ملک صاحب واشنگٹن ) کو انعامات دیئے گئے.آخر میں مولانا صاحب موصوف نے اختتامی خطاب فرمایا.جس میں اطاعت نظام،

Page 973

۹۴۷ تبلیغی مساعی کو بڑھانے اور داعی الی اللہ بننے کی تلقین فرمائی.دعا پر اجتماع اختتام پذیر ہوا.اس اجتماع میں خدا تعالیٰ کے فضل سے پچھلے اجتماع کی نسبت بہت زیادہ تعداد میں احباب نے شرکت کی جس کی وجہ سے بیت الفضل نا کافی ثابت ہورہی تھی.(1) آٹھواں سالانہ اجتماع آٹھواں سالانہ اجتماع ۲۰ ۲۱ مئی ۱۹۸۹ء بروز ہفتہ اتوار ولنگ بورو این جے میں منعقد ہوا.نیوجرسی ، ولنگ بورو، نیو یارک، بوسٹن، بالٹی مور، واشنگٹن ، فلاڈلفیا، شکاگو اور ڈیٹن سے انچاس انصار نے شرکت فرمائی.ورزشی ، معلوماتی اور دینی مقابلہ جات کے علاوہ مکرم موسی تاؤ جو صاحب سابق امیر ماریشس کا خطاب خصوصی اہمیت کا حامل تھا.جس میں انہوں نے دنیا کے دوسرے کنارے پر ہونے والے فضلوں کا ذکر کرتے ہوئے انصار کو اپنی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.خصوصاً نئی نسل کی تربیت اور نماز با جماعت کی طرف احباب جماعت کو توجہ دلائی.آخر پر دُعا کے ساتھ اجتماع اختتام پذیر ہوا.) انگلستان ۱۹۸۲ء میں مجلس انگلستان کے نائب صدر امام مسجد فضل مکرم مولانا شیخ مبارک احمد صاحب تھے جن کے بعد نومبر ۱۹۸۳ء سے مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب امام مسجد فضل نے یہ فرائض انجام دیئے.جون ۱۹۸۱ء میں مکرم چوہدری ہدایت اللہ بنگوی صاحب کی رخصت پر جانے کے بعد مکرم چوہدری انور احمد صاحب کاہلوں نے نظامت اعلیٰ کے فرائض سرانجام دیئے.۱۹۸۳ء سے ۱۹۸۵ ء تک دوبارہ مکرم چوہدری ہدایت اللہ بنگوی صاحب ناظم اعلیٰ رہے.مئی ۱۹۸۵ء سے مکرم خواجہ رشید الدین قمر صاحب اور اگست ۱۹۸۶ء سے نومبر ۱۹۸۹ ء تک مکرم محمد اسلم جاوید صاحب ناظم اعلیٰ رہے.مجالس عامله ۱۹۸۱ء میں مقرر کردہ زعماء کی ایک فہرست تاریخ انصار اللہ جلد دوم صفحہ ۴۱۴ پر شائع ہو چکی ہے.علاوہ ازیں لندن میں مندرجہ ذیل حلقے قائم کر کے وہاں زعماء مقرر کئے گئے.حلقہ زعیم مکرم صوفی غلام محمد صاحب ساؤتھ فیلڈز مکرم نذیر احمد ڈار صاحب سینٹ ہلز مکرم مولوی عبد الکریم صاحب مکرم حافظ قدرت اللہ صاحب هیم

Page 974

۹۴۸ ساؤتھ فیلڈ نارتھ مکرم خواجہ منیر الدین قمر صاحب مکرم خواجہ نذیر احمد صاحب ومبلڈن ٹوٹنگ مکرم سید الیاس ناصر دہلوی صاحب مکرم نعیم الرحمن صاحب مکرم عبدالباقی ارشد صاحب گیرٹ لین مکرم بشیر حبیب ڈار صاحب ۱۹۸۳ء میں مندرجہ ذیل اراکین عاملہ نے اپنے فرائض سرانجام دیئے.ناظم اعلیٰ : نائب: مکرم چوہدری ہدایت اللہ بنگوی صاحب مکرم چوہدری رشید احمد صاحب مکرم غلام احمد صاحب چغتائی / مکرم خواجہ نذیر احمد صاحب معتمد عمومی معتمد تبلیغ مکرم شریف احمد صاحب اشرف معتمد مال مکرم بشیر احمد حیات صاحب معتمد تعلیم وتربیت: مکرم حافظ قدرت اللہ صاحب معتمد اشاعت: لمرم چوہدری رشید احمد صاحب زعیم اعلی لندن : مکرم چوہدری انوراحمد صاحب کاہلوں : نائب زعیم اعلی لندن مکرم داؤ د احمد صاحب گلزار و مکرم نذیر احمد صاحب ڈار ۸۶ - ۱۹۸۵ء میں مکرم خواجہ رشید الدین قمر صاحب ناظم اعلیٰ کے ساتھ حسب ذیل کا رکنان خدمت کی توفیق پاتے رہے.نائبین ناظم اعلیٰ : مکرم عبداللطیف خان صاحب ، کرم شمیم احمد خان صاحب معتمد عمومی معتمد مال: مکرم خواجہ نذیر احمد صاحب / مکرم راجہ طاہر احمد صاحب مکرم عبدالمالک نور صاحب معتمد تحریک جدید واشاعت مکرم محمد اسلم جاوید صاحب معتمد ایثار: مکرم دا و داحمد گلزار صاحب معتمد اصلاح وارشاد مکرم سید صدق المرسلین صاحب خادم معتمد قلمی دوستی: مکرم مظفر احمد صاحب معتمد ذہانت و صحت جسمانی مکرم مرزا مجیب احمد صاحب آڈیٹر: مکرم سید الیاس ناصر صاحب

Page 975

۹۴۹ زعماء مجالس مندرجہ ذیل اڑ میں مقامات پر مجالس کا قیام کر کے زعماء کا تقرر کیا گیا.ایسٹ لندن : مکرم غلام حسین اختر صاحب سلو: مکرم چوہدری حمید احمد صاحب لائل پوری ساؤتھ آل: مکرم سید صدق المرسلین خادم صاحب ، گرین فورڈ : مکرم قریشی محمد اخلاق صاحب ہنسلو : مکرم منیر احمد بھٹی صاحب، برمنگھم : مکرم ڈاکٹرسید فاروق صاحب بریڈ فورڈ : مکرم میر عبید اللہ صاحب ملهم : مکرم محمد یوسف احمدی صاحب ہڈرزفیلڈ : مکرم ڈاکٹر بشارت احمد صاحب ، مانچسٹر: مکرم عبدالرشید بھٹی صاحب آکسفورڈ : مکرم نورالدین کھوکھر صاحب کوونٹری : مکرم چوہدری حمید احمد بھٹی صاحب ہیز: مکرم چوہدری عبدالغنی صاحب، والفورڈ: مکرم ضیاءالدین کھوکھر صاحب کرا ئیڈن: مکرم چوہدری خواج احمد صاحب، برسٹن، بلیک برن : مکرم میاں عبدالوہاب صاحب لوٹن: مکرم ڈاکٹر عمر حیات صاحب ایڈنبرا: مکرم چوہدری نوراحمد صاحب گلاسگو : مکرم منور احمد صاحب ، ریڈنگ: مکرم ملک محمد سلیم صاحب ود کنگ : مکرم شیخ حمید احمد صاحب، بار کنگ: مکرم رشید احمد ساہی صاحب لیڈز: مکرم مرزا سمیع احمد صاحب ہیتھلے : مکرم عبداللطیف صاحب لیسٹر مکرم محمدابراہیم کھوکھر صاحب، ناٹنگھم مکرم ممتاز احمد صاحب نارتھمپٹن: مکرم غلام حید رکھوکھر صاحب، چیسٹر : مکرم قاضی ناصر احمد صاحب کارڈف : مکرم عبدالوہاب صاحب، کیمرج: مکرم حبیب احمد کھوکھر صاحب برسٹل : مکرم محمدنقی صاحب، ٹیچنی : مکرم صوبیدار عبدالغفور صاحب حلقه مجد فضل کرم خواجہ منیر الدین قمر صاحب، ومبلڈن : مکرم ملک کلیم احمد صاحب ٹوٹنگ مکرم سید محمد اجمل صاحب تعلیم : کرم محمد سلیم اعوان صاحب نیو مالڈن : مکرم محمد اجمل خان غوری صاحب، ارلز فیلڈ : مکرم چوہدری آفتاب احمد صاحب اگست ۱۹۸۶ء کو مکرم محمد اسلم جاوید صاحب ناظم اعلی انگلستان مقرر ہوئے تو وقتی طور پر گزشتہ مجلس عاملہ کے اراکین اپنے شعبوں کی نگرانی کرتے رہے.مورخہ ۱۶ جنوری ۱۹۸۷ء کو مجلس عاملہ کی تشکیل نو کی گئی جس کی منظوری صدر محترم مجلس انصاراللہ مرکزیہ نے دی.نائب ناظم اعلیٰ : مکرم شمیم احمد خان صاحب

Page 976

۹۵۰ نائب ناظم اعلیٰ صف دوم : مکرم ظفر محمود صاحب معتمد عمومی و تجنید : مکرم بشیر الدین احمد سامی صاحب معتمد تربیت: مکرم کیپٹن محمد حسین چیمہ صاحب معتمد اصلاح وارشاد: مکرم مرغوب احمد خاں صاحب معتمد مال: مکرم عبدالمالک صاحب انور ایڈیشنل معتمد مال: مکرم داؤ د احمد صاحب گلزار معتمد تعلیم : مکرم مولوی عبدالکریم صاحب معتمد اشاعت: مکرم چوہدری مقصود احمد بی ٹی صاحب معتمد تحریک جدید : مکرم سید مجیب اللہ صادق صاحب معتمد وقف جدید : مکرم قاضی نجیب الدین صاحب معتمد ایشیار مکرم محمد لطیف شاکر صاحب نائب معتمد ایثار : مکرم میاں منور علی صاحب معتمد قلمی دوستی مکرم مظفر احمد صاحب زعیم اعلی لندن: مکرم ڈاکٹر مجیب الحق خان صاحب علاوہ ازیں انگلستان کی تمام مجالس کو ریجنل ( علاقائی ) نظام میں منسلک کرنے کے.لئے حسب ذیل ریجنل ناظمین مقرر کئے گئے.ریجنل ناظم نارتھ : مکرم ڈاکٹر حامد اللہ صاحب، ریجنل ناظم مڈلینڈ : مکرم مرزا محمد اکرم صاحب، ریجنل ناظم ساؤتھ : مکرم عبدالرشید صاحب آرکیٹیکٹ زعماء مجالس انگلستان کا گزشتہ نظام بحال رہا اور سابقہ زعماء اپنی مجالس میں بدستور زعیم قرار پائے.(۸) سپین کے لئے وقف عارضی ۱۴ نومبر ۱۹۸۲ء کو منعقد ہونے والے مجلس انصار اللہ لنڈن کے اجلاس میں حضور کے ارشاد کی تعمیل میں جب مکرم مولانا شیخ مبارک احمد صاحب نائب صدر مجلس انصار الله انگلستان نے سپین میں وقف عارضی کے لئے تحریک کی تو اس پر تیرہ انصار نے اپنے آپ کو پیش کیا.اس اطلاع پر حضرت خلیفہ اسیح الرابع نے خوشنودی کا اظہار فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا: الحمد للہ.تیرہ انصار کے وقفِ عارضی برائے سپین کی خبر سے دل حمد سے بھر گیا.الحمد للہ ثم الحمد للہ.اللہ تعالیٰ ان کا حافظ و ناصر ہو.قول وعمل میں برکت اور جذب عطاء

Page 977

۹۵۱ فرمائے اور نہایت کامیاب تبلیغ کی توفیق بخشے.اللهم زدفرد مقابله پیدل سفر و جنوری ۱۹۸۶ء کو VIRGINIA WATA کچھیل کے اردگر دساڑھے تیرہ میل پیدل سفر کا مقابلہ انصار میں ہوا.سید نا حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالی از راه شفقت اس موقعہ پر تشریف لائے اور کار میں جھیل کا چکر لگا کر انصار کو مقابلہ کرتے ہوئے ملاحظہ فرمایا.نماز عشاء کے بعد مجلس عرفان سے قبل حضور نے انصار میں انعامات تقسیم فرمائے.اس مقابلہ میں تقریباً چالیس انصار نے حصہ لیا.1 برمنگھم کاٹور انصاراللہ لندن پر مشتمل ایک ٹور کوچ لندن سے برمنگھم گئی.راستہ میں آکسفورڈ میں BALLIOL کالج دیکھا جہاں حضرت صاحبزادہ حافظ مرزا ناصر احمد صاحب (خلیفہ اسیح الثالث) تعلیم حاصل فرماتے رہے تھے.مشن ہاؤس برمنگھم میں انصار سے ملاقات ہوئی جنہوں نے کھانا پیش کیا.بعد ہ مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد نے خطاب فرمایا.وہاں سے واپسی STRATFORT UPON AVON کے راستہ سے ہوئی جہاں شیکسپئیر کا گھر دیکھا.وہاں لٹریچر بھی تقسیم کیا گیا.(1) مکرم چوہدری ہدایت اللہ صاحب بنگوی کے اعزاز میں الوداعی تقریب مکرم چوہدری ہدایت اللہ صاحب بنگوی سابق ناظم اعلیٰ کے اعزاز میں مجلس عاملہ انصار اللہ انگلستان نے ۱۹مئی ۱۹۸۵ء بروز اتوار نصرت ہال (مسجد فضل لندن) میں الوداعی تقریب منعقد کی جس میں سیدنا حضرت خلیفہ اصیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے بھی شرکت فرمائی.تلاوت قرآن کریم کے بعد جملہ حاضرین کرام نے حضور کی اقتداء میں انصار اللہ کا عہد دہرایا.اس کے بعد نئے ناظم اعلی مکرم خواجہ رشید الدین صاحب قمر نے مکرم چوہدری ہدایت اللہ صاحب بنگوی کو سپاسنامہ پیش کیا اور ان کی خدمات کو سراہا.بعد ازاں مکرم بنگوی صاحب نے سپاسنامہ کا جواب دیا.اس کے بعد حضور نے مختصر خطاب کرتے ہوئے فرمایا: الوداع ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ اب کام ختم ہو گیا بلکہ ہر حال میں خدمت سلسلہ کی جاسکتی ہے اور دوبارہ اسی خدمت پر انسان مامور ہو سکتا ہے.پہلے عہد یدار کام کو ایک لیول (LEVEL) تک پہنچاتے ہیں اور پھر بعد میں آنے والے اس لیول (LEVEL ) کو آگے بڑھاتے ہیں اور ایک بلند مقام تک لے جاتے ہیں اور اسی طرح پر کام ہمیشہ ترقی کی جانب رواں دواں رہتا ہے." حضور نے مکرم بنگوی صاحب کی خوبیوں کا ذکر کرتے ہوئے آپ کی خدمات کو سراہا اور دعا کرائی.(۱۳)

Page 978

۹۵۲ مجلس انگلستان کے سالانہ اجتماعات پہلا سالانہ اجتماع مجالس انگلستان کا پہلا سالانہ اجتماع ۲ ستمبر ۱۹۷۹ءکو محمود ہال لندن میں منعقد ہوا.اس اجتماع کے لئے سیدنا حضرت خلیفہ المسیح الثالث اور صدر مجلس حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب نے پیغامات ارسال فرمائے.دوسرا سالانہ اجتماع انصار اللہ برطانیہ کا دوسرا سالانہ اجتماع ۱۹ ،۲۰ اپریل ۱۹۸۰ء کو منعقد ہوا.یہ اجتماع محمود ہال (مسجد فضل لندن ) میں منعقد ہوا جس میں ڈیڑھ صد کے قریب افراد شریک ہوئے.اس اجتماع میں دیگر مقررین کے علاوہ مکرم شیخ مبارک احمد صاحب نائب صدر، حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب، مکرم انیس الرحمن صاحب بنگالی مربی سلسلہ، مکرم چوہدری انور احمد صاحب کاہلوں اور مکرم حافظ قدرت اللہ صاحب نے بھی خطاب فرمایا.تفصیلی رپورٹ تاریخ انصار اللہ جلد دوم میں پیش کی جاچکی ہے.تیسر اسالانہ اجتماع انصار اللہ کا تیسرا سالانہ اجتماع ۱۳ ۱۴ جون ۱۹۸۱ء بروز ہفتہ اتوار محمود ہال لندن میں منعقد ہوا.جس میں ملک کے طول وعرض سے ایک سو پچیس نمائندگان نے شرکت کی.اس اجتماع کو ایک خصوصیت یہ بھی حاصل تھی کہ اس میں مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نائب صدر مجلس انصار اللہ مرکز یہ بھی شریک تھے.اس اجتماع کے لئے صدر محترم حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب نے اپنا خصوصی پیغام ارسال فرمایا تھا.اجتماع کے مقررین میں حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب ، مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب، مکرم مولانا شیخ مبارک احمد صاحب، مکرم چوہدری انور احمد صاحب کا ہلوں ، مکرم بشیر احمد صاحب آرچرڈ، مکرم سعید احمد خان صاحب اور مکرم مولوی عبد الکریم شر ما صاحب بھی شامل تھے.(۱۴) چوتھا اجتما ع ۱۳،۱۲ جون ۱۹۸۲ء کو منعقد ہوا.پانچواں سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ انگلستان کا پانچواں سالانہ اجتماع ۴ اور ۵ جون ۱۹۸۳ء کو اپنی تمام تر علمی وروحانی روایات کے ساتھ روح پرور ماحول میں منعقد ہوا.نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی.جسمانی ، ورزشی اور تعلیمی مقابلوں کے علاوہ جن علماء مقررین نے تقاریر کیں.ان میں مکرم ڈاکٹر سعید احمد صاحب، مکرم محمد احمد صاحب، مکرم کیپٹن محمد حسین صاحب ،چیمہ، مکرم مولانا شیخ مبارک احمد صاحب ، مکرم مولانا مبارک احمد صاحب ساقی ، مکرم مجید احمد صاحب سیالکوٹی مبلغ سلسلہ، مکرم مولا نا عبدالکریم صاحب شر ما ، مکرم عبدالحفیظ صاحب پریذیڈنٹ برمنگھم اور مکرم مولوی نسیم احمد صاحب باجوہ شامل تھے.

Page 979

۹۵۳ اس موقع پر ایک بک سٹال بھی لگایا گیا جس میں یکصد پونڈ سے زائد کی کتب فروخت ہوئیں.آغاز میں سید نا حضرت خلیفہ اسیح الرابع اور صدر مجلس انصاراللہ مرکزیہ کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا.پیغام سید نا حضرت خلیفہ اصیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ و بسم اللہ الرحمن الرحیم محمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ ھوالناصر السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ دیار غرب میں بسنے والے میرے عزیز انصار بھائیو! مکرم محترم شیخ مبارک احمد صاحب امیر و مشنری انچارج نے یہ اطلاع بھجوائی ہے کہ انگلستان کی مجلس انصار اللہ کا اجتماع جون میں منعقد ہو رہا ہے.انہوں نے اس مبارک اجتماع کے لیے پیغام بھجوانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے.اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس اجتماع میں اپنے فضلوں سے برکت ڈالے.اس اجتماع میں شامل ہونے والے اور بوجہ مجبوری شامل نہ ہو سکنے والے سبھی پر اپنے فضلوں کی موسلا دھار بارش نازل فرمائے.آمین الحمد للہ کہ ذیلی تنظیمیں بھی بیرونی ممالک میں دن بدن مضبوط ہوتی جارہی ہیں اور اپنے فرائض کو پہچان رہی ہیں.چالیس سال سے زائد عمر کے احمدیوں کی اس تنظیم کا نام انصار اللہ حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ نے تجویز فرمایا تھا.اور یہ آپ جانتے ہیں کہ اس نام کے ساتھ جانثاری اور فدائیت کی روایات وابستہ ہیں.اللہ تعالیٰ اپنی پاک کتاب میں فرماتے ہیں : فَلَمَّا أَحَبَّ عِيسَى مِنْهُمُ الْكُفْرَ قَالَ مَنْ اَنْصَارِى إِلَى اللهِ ۖ قَالَ الْحَوَارِثُوْنَ نَحْنُ انصارُ اللهِ أَمَنَّا بِاللهِ وَاشْهَدُ بِأَنَّا مُسْلِمُونَ (ال عمران - آیت ۵۳) کہ جب خدا کے ایک بندے نے اپنی قوم سے انکار کا خطرہ محسوس کیا تو اپنے مخلص ساتھیوں کو یہ کہہ کر آواز دی کہ "مَنْ أَنْصَارِی إِلَی اللہ “ کہ کون ہے جو آج محض اللہ کی خاطر میرا مددگار بنے کو تیار ہے.اس کے جواب میں مخلصین نے یہی نعرہ بلند کیا کہ ”نَحْنُ انصار اللہ “ اور یہ جواب ان کا خدا پر پختہ ایمان کی وجہ سے تھا.اور پھر انہوں نے اپنے عمل سے گواہی دی کہ نَحْنُ أَنْصَارُ اللهِ “ انہوں نے اپنی گردنِ اطاعت خدا کی رضا کی چھری کے نیچے رکھ دی.وَاشْهَدْ بِأَنَا مُسْلِمُونَ کا یہی مفہوم ہے کہ ان کا عمل ان کے قول کی تائید

Page 980

۹۵۴ کرتا تھا.اس زمانہ میں جب ہر طرف کفر جوش پر تھا اور اعدائے اسلام زور دکھا رہے تھے.مامور زمانہ نے فرمایا.ہر طرف کفر است جو شاں ہمچو افواج یزید دین حق بیمارو بیکس ہیچو زین العابدیں مامور زمانہ کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ہم نے نَحْنُ انْصَارُ اللہ کا نعرہ بلند کیا.اس لیے ہمیں انہی روایات کو زندہ کرنا ہے جو روایات انصار اللہ کے ساتھ وابستہ ہیں.انصار مدینہ کے ایثار، جا شاری سے اسلامی تاریخ بھری پڑی ہے.احد کی وادی گواہ ہے کہ کس طرح انصار نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عقبہ ثانیہ میں ہونے والے عہد کو نبھایا.اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ سند پائی.مِنْهُم مَّن قَضَى نَحْبَهُ وَمِنْهُمْ مَّنْ يَنْتَظِرُ میرے عزیز انصار بھائیو! اس قربانی کی توفیق ملتی ہے حقیقی ایمان اور کامل یقین سے.ایسا ایمان جو ہماری زندگیوں کو بدل کر رکھ دے.اگر احمدیت کی کشتی میں سوار ہونے کے بعد ہم ان آداب کو ملحوظ نہیں رکھتے جو اس کشتی کے نگہبان نے تجویز کیے تھے.تو ہم آج دجالیت ، دہریت اور مادیت کے ہلاکت خیز طوفانوں سے بچ نہیں سکتے.اس زمانہ کے مامور سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں.سوئے کشتی ما بیا بشتاب کشتی ازاں رب عظیم کہ ایں کہ میری اس کشتی یعنی پاک تعلیم کی طرف جلد آؤ کہ یہ کشتی رب عظیم کے منشاء سے بنی ہے.اور جو اس کشتی کا حقیقی سوار نہیں ہو گا ، اسے آپ نے بے نصیب اور بدقسمت کہا ہے.آپ فرماتے ہیں.واللہ کہ ہمچو کشتی نوحم ز کردگار بے دولت آنکه دور بماند زلنگرم کہ خدا کی جانب سے میں نے نوح کی طرح کشتی بنائی ہے اور جو اس کے لنگر سے دور رہے گا وہ بد نصیب ہوگا.اسے کوئی طوفان سے بچا نہیں سکتا.اسی کشتی کے معمار نے اس میں سوار ہونے والوں کو فرمایا ہے اور یہ فرمان انصار کے لئے عمر کے لحاظ سے زیادہ قابل توجہ ہے.ایک ذرہ بدی کا بھی قابل پاداش ہے.وقت تھوڑا ہے اور کا ر عمر نا پیدا.تیز قدم

Page 981

۹۵۵ اٹھاؤ جو شام نزدیک ہے.جو کچھ پیش کرنا ہے وہ بار بار دیکھ لو.ایسا نہ ہو کہ کچھ رہ جائے اور زیاں کاری کا موجب ہو.یا سب گندی اور کھوئی متاع ہو جو شاہی دربار میں پیش کرنے کے لائق نہ ہو.،، (۱۵) پس جلد جلد قدم اٹھاؤ کہ خدا کے انعامات تمہارا انتظار کر رہے ہیں.خدا کی رضا کا حصول مقصود ہے تو جیبوں میں کھرے سکے رکھو.کہ کھوٹے سکے اس کے دربار میں قابل قبول نہیں.اور یہ یقین رکھو کہ اس قادر خدا کے وعدے پورے ہو کر رہیں گے.دنیا کی کوئی طاقت اس تقدیر میں روک نہیں بن سکتی.پس قوت یقین میں ترقی کرو کہ مامورزمانہ فرماتے ہیں : یقین ہی وہ دیوار ہے جس پر شیطان چڑھ نہیں سکتا.“ نیز فرماتے ہیں: ”اے خدا کے طالب بندو ! کان کھولو اور سنو کہ یقین جیسی کوئی چیز نہیں.یقین ہی ہے جو گناہ سے چھڑاتا ہے.یقین ہی ہے جو نیکی کرنے کی قوت دیتا ہے.یقین ہی ہے جو خدا کا عاشق صادق بناتا ہے.کیا تم گناہ کو بغیر یقین کے چھوڑ سکتے ہو؟ کیا تم جذبات نفس سے بغیر یقینی تحقی کے رک سکتے ہو؟ کیا تم بغیر یقین کے تسلی پاسکتے ہو؟ کیا تم بغیر یقین کے کوئی کچی تبدیلی پیدا کر سکتے ہو؟ کیا تم بغیر یقین کے کوئی سچی خوشحالی حاصل کر سکتے ہو؟، ﴿۱۲﴾ انصار بھائیو! عمر اور تجربہ کے لحاظ سے آپ کا فرض ہے کہ آپ آنے والی نسل کی اچھی تربیہ کریں.ان کے لیے نیک نمونہ بنیں.آپ کو یہ فکر دامن گیر رہنی چاہیے کہ آپ احمدیت کی امانت امین کے ہاتھوں میں سونپ رہے ہیں.داعی الی اللہ بن جاؤ اور دنیا کو سیح پاک کا یہ پیغام پہنچا دو.ہر دروازہ کھٹکھٹاؤ اور کہو کہ مامور زمانہ کے یہ الفاظ سن لو.آپ فرماتے ہیں : ”مبارک وہ جس نے مجھے پہچانا.میں خدا کی سب راہوں میں سے آخری راہ ہوں.اور میں اس کے نوروں میں سے آخری نور ہوں.بدقسمت ہے وہ جو مجھے چھوڑتا ہے.کیونکہ میرے بغیر سب تاریکی ہے.‘ ۱۷ کی پس دنیا کو یہ پیغام دے دو کہ اگر ہلاکت خیز طوفانوں سے بچنا چاہتے ہو تو اس زمانہ کے نوح کی کشتی میں سوار ہو جاؤ.ہر طرف ہلاکت منہ کھولے ہے.یہی اور صرف یہی ایک امن کی راہ ہے تا مخلوق خالق سے اپنا رشتہ استوار کر لے.اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس کی توفیق عطا فرمائے کہ ہم داعی الی اللہ بن جائیں.ہم اس

Page 982

کشتی کے حقیقی سوار بن جائیں.آمین اللھم آمین والسلام چھٹا سالانہ اجتماع خاکسار مرزا طاہر احمد (خلیفہ اسیح الرابع ) ، (۱۸) ۲۰ - ۲۱ اکتوبر ۱۹۸۴ء کو مجالس انصار اللہ انگلستان کا چھٹا سالانہ اجتماع اسلام آباد (ٹلفورڈ ) میں منعقد ہوا.یہ اجتماع کئی لحاظ سے اہم خصوصیات کا حامل تھا.پہلی نمایاں اور بابرکت خصوصیت یہ ہے کہ سید نا حضرت خلیفة اصیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے اپنے مقدس وجود اور خطاب سے اس اجتماع کو شرف بخشا.دوسری یادگار خصوصیت یہ ہے کہ جماعت احمدیہ انگلستان کو حضور کی دعاؤں اور رہنمائی سے انگلستان میں اس سال ایک نہایت خوبصورت اور وسیع قطعہ زمین یورپین سنٹر کے قیام کے لیے میسر آیا تھا اور جسے اسلام آباد کا مبارک نام حضور نے عطا فرمایا تھا.مجلس انصار اللہ کو اپنا یہ اجتماع اسی تاریخی مقام پر منعقد کرنے کی سعادت ملی اور اس اجتماع ہی سے اسلام آباد (ٹلفورڈ ) کا افتتاح ہوا.افتتاحی اجلاس ۲۰اکتوبر کو اڑھائی بجے مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب صدر مجلس مرکز یہ کی زیر صدارت شروع ہوا.تلاوت قرآن کریم کے بعد انصار نے عہد دہرایا.صدر محترم نے اپنے افتتاحی خطاب میں فرمایا کہ اسلام آباد میں انصار اللہ کا اجتماع منعقد کرنے پر ہم اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں.یہ اجتماع ایک یادگار حیثیت کا حامل ہے.انصار اس اجتماع کے مقصد کو سمجھتے ہوئے اپنے علم کو بڑھائیں اور ساتھ ہی ساتھ اپنی آئندہ نسلوں کی تربیت کی طرف بھی توجہ کریں تا کہ وہ صحیح رنگ میں صاحب ایمان بن سکیں.آپ نے کتب 66 حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مطالعہ کی تلقین بھی کی.افتتاحی خطاب کے بعد مکرم سعید احمد صاحب انور صدر جماعت احمدیہ بریڈ فورڈ نے ذکر حبیب کے موضوع پر، مکرم مولوی عبد الکریم صاحب شر ما سابق مربی مشرقی افریقہ نے ”سیرت حضرت بلال کے عنوان پر اور مکرم انور احمد صاحب کا ہلوں نیشنل پریذیڈنٹ نے خلافت کے سایہ میں“ کے تحت تقاریر کیں.اس کے بعد کھیلوں کا وقفہ ہوا.سید نا حضرت خلیفة المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی اقتداء میں نماز مغرب ادا کی گئی.نماز کے بعد حضور اقدس مجلس عرفان میں رونق افروز ہوئے اور احباب کے سوالوں کے جواب دئیے.نماز عشاء اور کھانے کے بعد فی البدیہ تقریری مقابلہ اور بیت بازی ہوئی.

Page 983

۹۵۷ دوسرے روز کا آغا ز نماز تہجد و فجر سے ہوا.مکرم مولانا عطاء المجیب صاحب راشد نے درس قرآن کریم ، مکرم مرزا محمود احمد صاحب نے درس حدیث اور مکرم چوہدری محمد عیسی صاحب نے ملفوظات کا درس دیا.اس روز کا پہلا اجلاس مکرم چوہدری ہدایت اللہ بنگوی صاحب زعیم اعلیٰ کی صدارت میں ہوا.مکرم ڈاکٹر سعید احمد خان صاحب نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق سابقہ آسمانی صحف کی پیشگوئیاں“، مکرم مبارک احمد صاحب ساقی مربی سلسلہ نے ”دعوت الی اللہ اور مکرم بشیر احمد صاحب آرچرڈ مربی سلسلہ نے اخلاقی اور روحانی اقدار کے موضوعات پر تقاریر کیں.چائے کے وقفے کے بعد دوسرا اجلاس مکرم انور احمد صاحب کا اہلوں نیشنل پریذیڈنٹ کی صدارت میں منعقد ہوا.مکرم نسیم احمد صاحب باجوہ مربی سلسلہ نے داعی الی اللہ “ کے عنوان پر تقریر کی.اسی ہفتہ یارکشائر سے ایک انگریز خاندان نے بیعت کی تھی.اس موقع پر مکرم صدر اجلاس نے MR.CARL NEWMAN اور ان کی بیوی کا تعارف کروایا.یہ خاندان عرصہ چار سال سے مکرم ڈاکٹر حامد اللہ خاں صاحب سے رابطہ کیسے ہوئے تھا.اس کے بعد گھانا کے ایک مخلص اور قابل احمدی دوست مکرم اسماعیل آڈو صاحب نے انسانی پیدائش کا مقصد“ پر تقریر کی.مکرم مجید احمد صاحب سیالکوٹی مربی سلسلہ نے " حضرت منشی اروڑے خاں صاحب کے حالات زندگی اور سیرت پر خطاب کیا.کھانے کے وقفہ کے بعد تیسرا اجلاس مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب مشنری انچارج و نائب صدر مجلس انصار اللہ کی صدارت میں شروع ہوا.مکرم آفتاب احمد خاں صاحب نے حسن معاملات“ کے موضوع پر خطاب فرمایا.صدرا جلاس نے اپنی تقریر میں حضور کے پروگرام دعوت الی اللہ کی وضاحت کی اور اپنے محبوب امام کی آواز پر لبیک کہنے کی تلقین کی.خطاب حضور انور نمازظہر وعصر کی ادائیگی کے بعد سیدنا حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ تعالی نے پر معارف خطاب فرمایا.ابتداء میں حضور نے یورپین سنٹر کے حصول پر خدا تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح ہمسایوں نے ہم سے بڑا اچھا سلوک کیا ہے.حضور نے فرمایا کہ انصار اللہ کو میرا پہلا پیغام یہ ہے کہ نیکیوں میں ہمیشہ آگے بڑھنے کی کوشش کرو اور اس سمح نظر کو ہمیشہ سامنے رکھو.اپنے ہمسایوں کو بتاؤ کہ احمد بیت کیا ہے؟ ہم نشاۃ ثانیہ کے دعویدار ہیں تو ہم نے اپنے عمل سے اسے ثابت بھی کرنا ہے اور اپنے دعوی کو مسلسل قربانیوں سے سچ ثابت کرنا ہے.حضور نے اسلام آباد ٹلفورڈ (یورپین سنٹر) کا پس منظر بیان کیا اور اس کی خرید کے سلسلہ میں بڑے دلچسپ واقعات سنائے نیز اس ضمن میں جماعت کے مردوزن نے جو مالی قربانیاں کی ہیں ، ان کی کسی قدر تفصیل سے آگاہ کیا اور فرمایا کہ جن خاندانوں نے قربانیاں کیں، ان کے بعد آنے والوں کو خدا نے بہت

Page 984

۹۵۸ نوازا.اسی طرح جواب قربانیاں کر رہے ہیں، خدا تعالیٰ ان کی آنے والی نسلوں کو بھی اسی طرح نوازے گا.حضور پر نور نے ذیلی تنظیموں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ انصار کو تجربہ کے لحاظ سے قیادت حاصل ہے.حضور نے اس قیادت اور تجربہ کو ساری جماعت کی تعلیم و تربیت کے لئے استعمال کرنے پر زور دیا.آخر میں حضور نے دعا کروائی اور یہ روحانیت پر در اجتماع اختتام پذیر ہوا.199 ساتواں سالانہ اجتماع ۶، ۷ جولائی ۱۹۸۵ء کو ساتواں سالانہ اجتماع اسلام آباد (ٹلفورڈ ) میں منعقد ہوا.اجتماع سے ایک روز قبل ۵ جولائی کو بھی حضور نے مجلس عرفان منعقد فرمائی.اگلے روز یعنی اجتماع کے پہلے دن حضرت خلیفہ اسیح الرابع نے شام کے وقت اجتماع کو رونق بخشی اور مجلس عرفان میں دوستوں کے علمی و معلوماتی سوالات کے بصیرت افروز جوابات عنایت فرمائے.ایک گھنٹے دس منٹ کی اس بابرکت محفل کے بعد نماز مغرب اور عشاء ادا کی گئی.بعد ازاں حضور واپس لنڈن تشریف لے گئے.اس اجتماع میں مکرم مولانا دوست محمد صاحب شاہد اور مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور نے بھی شرکت کی اور خطاب فرمایا.اجتماع پر مندرجہ ذیل تین انصار نے مشن ہاؤس لندن نے اسلام آباد کا سفر سائیکل پر طے کیا.جس کی مسافت ۴۳ میل تھی.۱.مکرم محمد اسلم جاوید صاحب ( عمر ۴۳ سال ) لندن ۲.مکرم مسعود احمد حیات صاحب ( عمر ۴۴ سال) لندن ۳.مکرم میر رفیق احمد صاحب.( عمر۵۳ سال ) ہنسلو اگلے روزے جولائی کو حضور دو پہر تقریباً دو بجے دوبارہ اسلام آباد تشریف لائے اور اجتماع میں ہونے والے علمی اور ورزشی مقابلہ جات کے انعامات تقسیم فرمائے جس کے بعد حضور نے عہدد ہروایا.اور پھر تقریباً پینتالیس منٹ کا خطاب فرمایا.حضور کا بصیرت افروز خطاب حضور نے انگریزی میں جو خطاب فرمایا اس کے ترجمہ پر مشتمل منتخب حصے ذیل میں پیش کئے جاتے ہیں.مجلس انصار اللہ کے اندر غفلت کی ایک عمومی کیفیت پائی جاتی ہے جسے ختم کرنے کے لئے میں مسلسل جد و جہد کر رہا ہوں.چند سال قبل جب میں انصار اللہ کا صدر تھا تو میرا یہ خاص مشن تھا کہ میں انصار اللہ کو بار بار سناتا تھا کہ آپ اپنے اس مقام کا احساس کریں جو جماعت احمدیہ کے اندر آپ کو حاصل ہے اور یہ وہ مقام ہے جو کسی اور کو حاصل نہیں لیکن افسوس ہے کہ انصار اللہ کے لفظ سے عام طور پر یہ مفہوم سمجھا جاتا ہے کہ یہ چند بوڑھے لوگوں کا مجموعہ ہے جو کسی کام میں حصہ لیں یا نہ لیں کوئی فرق نہیں پڑتا اور یہ کہ مجلس انصار اللہ ریٹائر ڈ لوگوں کی نظیم ہے جنہیں موت کے انتظار کے علاوہ اور کچھ کام نہیں.یہ وہ عجیب وغریب اور غلط تصور ہے جو انصار اللہ کی تنظیم کے ساتھ منسلک چلا آ رہا ہے جبکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ آپ نے ابھی قرآن کریم کی جو آیات سنی ہیں ،

Page 985

۹۵۹ ان میں بتایا گیا ہے کہ آپ سب میں چنندہ افراد ہیں.آپ وہ لوگ ہیں جن کا ذکر قرآن کریم میں اس طرح کیا گیا ہے کہ جب حضرت عیسی نے اپنے حواریوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ کون ہیں جو خدا تعالیٰ کے دین کے لئے میرے مددگار ہوں گے تو حواریوں نے فوراً جواب دیا.محسن انصار اللہ کہ ہم ہیں وہ جو خدا کے دین کے لئے مددگار ہوں گے.اگر چہ ان آیات میں مخصوص طور پر ایسے لوگوں کا ذکر نہیں کیا گیا جن کی عمر چالیس سال سے زائد ہے لیکن حضرت مصلح موعود نے اسی غرض سے انصار اللہ کی اصطلاح قرآن کریم سے لی تا آپ کو ہمیشہ یاد دہانی ہوتی رہے کہ آپ وہ لوگ ہیں جنہوں نے خدا تعالیٰ کے دین کی خدمت اور حضرت مسیح موعود کے مشن کی تکمیل کے لئے ہمیشہ صف اول میں رہنے کا عہد کیا ہے پس آپ کو جماعت احمدیہ کی ذیلی تنظیموں میں سب سے فعال تنظیم ہونا چاہئے.علاوہ ازیں میں اپنے انصار بھائیوں کو اس طرف بھی بار بار متوجہ کرتا رہا ہوں کہ آپ یہ کیوں نہیں سوچتے کہ اللہ تعالیٰ جب بھی کسی نبی کو مبعوث فرماتا ہے تو سوائے شاذ کے وہ چالیس سال کی عمر والوں میں سے ہی ہوتا ہے.اب اگر چالیس سال کے بعد کام کرنے والی زندگی ختم ہو چکی ہے اور ریٹائرمنٹ کی عمر شروع ہو جاتی ہے تو پھر الہی انتخاب درست معلوم نہیں ہوتا اور یہ بات ناممکن ہے.اصل حقیقت یہی ہے کہ سب سے زیادہ ذمہ داری کا کام انہی لوگوں کو دیا جاتا ہے جو چالیس سال کی عمر کو پہنچ چکتے ہیں اور انبیاء کی زندگی کا مطالعہ کرنے سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ عمر کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ ان کے کام میں کمی واقع ہونے کی بجائے اضافہ ہوتا جاتا ہے اور وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کی جد و جہد تیز سے تیز تر ہوتی جاتی ہے.یہاں تک کہ موت کا وقت آ جاتا ہے اور وہ اپنے رب کے حضور حاضر ہو جاتے ہیں.وہ آخر دم تک کام کرتے رہتے ہیں اور ان کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ وہ زندگی کے آخری لمحہ تک کام کی تو فیق پاتے رہیں.مندرجہ بالا امور کے پیش نظر اور بعض اور اسباب کے پیش نظر جن کو یہاں بیان کرنے کا وقت نہیں ، میں یہ امر خاص طور پر آپ کے ذہن نشین کروانا چاہتا ہوں کہ آپ عمر کے ایسے حصہ سے تعلق رکھتے ہیں جن میں انسان کو سب سے زیادہ نتیجہ خیز اور سب سے زیادہ ذمہ دار ہونا چاہئے اور آپ کو بار بار یاد دہانیوں کی ضرورت نہیں ہونی چاہئے.آپ اس عمر سے تعلق رکھتے ہیں جن میں سے مُذكَرِین یعنی نصیحت کرنے والے مقرر کئے جاتے ہیں اور وہ خود نصیحت کے محتاج نہیں ہوتے.پس آپ ساری احمدیت کے نگران ہیں.آپ بلا امتیاز عمر احمدیت کے تمام نوجوانوں ، بچوں اور مستورات کے نگران ہیں.جس کا مطلب یہ ہے کہ آپ اعلیٰ کردار اور اعلیٰ صفات کے محافظ ہیں.اگر آپ دیکھیں کہ بعض افراد کسی قسم کی کمزوری کی طرف مائل ہو رہے ہیں تو آپ کے دل و دماغ میں فورا خطرہ کی گھنٹی بجنی چاہئے اور اس کو دور کرنے کے لئے مجلس انصاراللہ انفرادی اور اجتماعی طور پر ذمہ دار ہوتی ہے.یہی وجہ ہے کہ ماضی میں جماعت احمدیہ کے خلفاء بدی کو مٹانے اور نیکی کو قائم کرنے کا کام انصار اللہ کے سپرد کرتے رہے ہیں.علاوہ ازیں چونکہ اکثر اوقات خاندان کے سر براہ انصار اللہ کے

Page 986

۹۶۰ اراکین ہوتے ہیں اور قوموں کی اصلاح کے کام کا آغاز خاندان کی اصلاح سے ہوتا ہے.اس لئے بھی انصار اللہ زیادہ ذمہ دار بن جاتے ہیں.کسی بھی زاویہ سے دیکھیں ، آپ کی عمر کے لوگ زیادہ ذمہ دار، زیادہ اثر انگیز اور زیادہ جواب دہ ثابت ہوتے ہیں.چونکہ اللہ تعالیٰ نے آپ پر زیادہ ذمہ داریاں ڈالی ہیں اس لئے اگر آپ انہیں صحیح طور پر ادا کرنے میں ناکام ہوں گے تو زیادہ جواب دہ بن جاتے ہیں.ہماری خوش قسمتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں ہمیں بار بار اس طرف توجہ دلائی ہے کہ مسلسل دعاؤں کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کی مدد و نصرت کو کھینچنے کی کوشش کرتے رہو.اس پس منظر میں میں آپ کو ایک نہایت اہم ذمہ داری کی طرف متوجہ کرنا چاہتا ہوں جس کے متعلق میرا خیال تھا کہ آپ اس ذمہ داری کو جماعت احمدیہ کی باقی تنظیموں کی نسبت زیادہ بہتر رنگ میں ادا کریں گے.وہ اہم ذمہ داری غیر احمدیوں اور غیر مسلموں کو تبلیغ کرنے سے تعلق رکھتی ہے.چند سال قبل پاکستان میں جب میں نے یہ کام شروع کیا تو اس کے بہت حوصلہ افزاء نتائج سامنے آئے.اگر چہ کسی شخص کو ایسا مبلغ بنانا جو دوسروں کے عقیدہ کو بدل سکے ایک مشکل کام ہے لیکن قوموں کی ترقی اور اعلیٰ نتائج کے حصول کے لئے صبر و استقلال سب سے اہم ہتھیار ہوتے ہیں.پس جب ہم نے کام کا آغاز کیا تو آہستہ آہستہ مجلس عاملہ کی مدد اور ان کے صبر و استقلال کے ساتھ ہم کام کو تیز کرنے کے قابل ہو گئے.یہاں تک کہ بہت جلد مجلس خدام الاحمدیہ نے یہ محسوس کرنا شروع کر دیا کہ مجلس انصار اللہ نے انہیں اس میدان میں شکست دے دی ہے.حالانکہ پہلے مجلس خدام الاحمدیہ اس کام میں مجلس انصار اللہ سے آگے تھی کیونکہ ان کی سالانہ رپورٹ کے مطابق وہ ہر سال کچھ نہ کچھ بیعتیں کروالیتے تھے لیکن انصار اللہ کے ریکارڈ میں کوئی بیعت نہ تھی لیکن جب کوشش کر کے سب مجالس انصار اللہ سے مکمل رپورٹیں منگوائیں تب بھی یہی معلوم ہوا کہ کوئی شخص اس نہایت اہم کام کی طرف متوجہ نہ تھا.پس با وجود اس کے کہ انصار اللہ تبلیغ کے کام میں خدام الاحمدیہ سے پیچھے تھی پھر بھی دو تین سالوں کے اندراندر خدا تعالیٰ کے فضل سے مجلس انصار اللہ مجلس خدام الاحمدیہ سے آگے نکل گئی.جہاں تک احمدیوں کے مقام کا تعلق ہے وہ اس لحاظ سے بہت اعلیٰ ہے کہ احمدی ہمیشہ نیکی کی بات کو سننے کے لئے تیار ہوتا ہے اور وہ ایسی حالت میں ہوتا ہے جس میں انسان نصیحت کو قبول کرتا اور بہترین ردعمل ظاہر کرتا ہے اور یہی ترقی کے لئے سب سے ضروری امر ہے.اگر کوئی شخص نصیحت کو قبول کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو تو پھر خدا تعالیٰ کے فضل سے مستقبل میں ترقی اور بہتری کی اُمید ہوتی ہے اور جب وہ نصیحت کو قبول کرنا چھوڑ دے، تب ہلاکت کا خوف ہوتا ہے.اس کی مثال اسی طرح ہے جیسے ڈاکٹر کے نزدیک یہ بات زیادہ اہمیت نہیں رکھتی کہ بیماری کس حد تک بڑھ چکی ہے.اس کے نزدیک سب سے زیادہ اہمیت اس بات کو حاصل ہوتی ہے کہ آیا مریض کا جسم دوائی کے اثر کو قبول کرتا ہے یا نہیں.اگر کرتا ہو تو ہمیشہ خدا تعالیٰ کے فضل سے صحت یابی کی امید ہوتی ہے.اگر اثر قبول کرنے کی حالت گزر چکی ہو تو خواہ آپ کچھ بھی کریں ، کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوگا.

Page 987

۹۶۱ اس لئے جب میں آپ سے خطاب کرتا ہوں تو آپ اس بات کو ذہن نشین کر لیں کہ آپ میں سے ہر ایک نے اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہے اور آپ انفرادی ذمہ داریوں سے کسی صورت میں سبکدوش نہیں ہو سکتے لیکن مرکزی مجلس عاملہ اور مقامی مجالس عاملہ کے اراکین پر بہت زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے.انہیں اس بات پر پختہ یقین ہونا چاہئے کہ اگر وہ پوری سنجیدگی کے ساتھ جد و جہد کریں گے تو انشاء اللہ تعالیٰ اس کے اچھے نتائج ضرور پیدا ہوں گے.لیکن اگر عہد یدار ان ہی انصار اللہ کے کام کو نہ صرف اختیاری سمجھیں بلکہ غیر ضروری سمجھیں اور یہ خیال کرنے لگیں کہ کام کریں یا نہ کریں اس سے کچھ فرق نہیں پڑے گا تو پھر یہی غفلت کی کیفیت باقی انصاراللہ میں پیدا ہو جائے گی اور ان کا احساس ذمہ داری عہدیداران سے بھی کم ہو جائے گا.پس یہ وقت ہے کہ مجلس انصاراللہ کے کام کو انقلابی جذبہ سے شروع کیا جائے اور خاص طور پر ایک میدان میں میں آپ کی کاوشوں کا نتیجہ ضرور برآمد ہوتے دیکھنا چاہتا ہوں اور وہ ہے تبلیغ.دعوت الی اللہ یعنی لوگوں کو خدا کے نام پر خدا کی طرف بلانا.یہی کام اس وقت سب سے زیادہ ضروری ہے جو ہم نے کرنا ہے.میں اس امر کی جتنی بھی تلقین کروں پھر بھی اس کی اہمیت مزید تلقین کا مطالبہ کرتی رہے گی.اگر میں متواتر آپ لوگوں کو اس کی ضرورت اور اہمیت کے متعلق تلقین کرتا رہوں پھر بھی میں اپنے فرض کو مکمل طور پر ادا کرنے میں قاصر رہوں گا اور نہ ہی آپ کے دل و دماغ میں اس کی حقیقی اہمیت کونقش کر سکوں گا.زمانہ بہت تیز رفتاری سے گزررہا ہے.پہلے ہی یہ ہمیں بہت پیچھے چھوڑ گیا ہے اور دنیا میں تغیرات رونما ہورہے ہیں اور اس زمانے کونئی شکل دی جارہی ہے اور آپ سے یہ توقع کی گئی ہے کہ آپ نے دنیا کی تقدیر کو بدلنا ہے.یہ بہت اہم اور مشکل کام ہے جو آپ کے کندھوں پر ڈالا گیا ہے مگر بد قسمتی سے ہم میں سے اکثر نیند کی حالت میں ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اگر ہم جماعت میں صرف اپنی ذاتی بیداری کا ثبوت دے دیں تو یہ کافی ہے حالانکہ یہ ہرگز کافی نہیں.جہاد فی سبیل اللہ، اللہ کے راستہ میں قربانی کرنا.اللہ کے لئے بدی کے خلاف جنگ کرنا اور اللہ کے لئے دوسروں کو اسلام میں شامل کرنا آدھا ایمان ہے.ایمان دوحصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے.ایک حصہ کا تعلق آپ کی اپنی ذات سے ہے یعنی آپ، آپ کے بیوی بچے اور رشتہ دار اور جماعت.دوسرے حصہ کا تعلق باقی کی دنیا سے ہے اور یہی ہمیں قرآن کریم اور احادیث نبویہ بتاتے ہیں.آنحضرت کا اپنا نمونہ بھی اس معاملہ میں نہایت واضح ہے کہ جہاد فی سبیل اللہ یعنی دوسروں کو اسلام کی دعوت دینا اگر پہلے حصہ سے زیادہ اہم نہیں تو کم بھی ہرگز نہیں اور اس کے باوجود ہم یہ خیال کرتے ہیں کہ فروعی حصہ ہے اور ہم کریں یا نہ کریں، کوئی فرق نہیں پڑے گا حالانکہ اس کا یہ اثر ہوا ہے کہ ہم اس مقام سے بہت پیچھے جا پڑے ہیں جس پر ہمیں بہت پہلے پہنچ جانا چاہئے تھا اور ہم اس غفلت کی وجہ سے دوہرے طور پر متاثر ہو رہے ہیں.اگر ایک پہیہ کمزور ہے اور دوسرے پینے کی رفتار کا ساتھ نہیں دے رہا تو گاڑی کی رفتار کمزور پینے کی رفتار سے ناپی جائے گی اور گاڑی کی رفتار تیز ہونے کی بجائے کم ہوتے ہوتے آخر کار ایک وقت ایسا آئے گا کہ گاڑی آگے بڑھنے کی بجائے اپنے گرد ہی چکر لگاتی رہے گی.پس گاڑی کا

Page 988

۹۶۲ توازن بگڑ جائے گا اور اس کی رفتار تیز ہونے کی بجائے کم ہوتی جائے گی جو کہ بہت خطرناک بات ہے.یہی حال تبلیغ نہ کرنے والی جماعت کا ہوتا ہے اور یہ ایک ایسی سزا ہوگی جو ہم اپنے ہی ہاتھوں اٹھا ئیں گے.حقیقت یہ ہے کہ وہ جماعت جو دوسروں کو اپنے اندر شمولیت کی دعوت دینے کے فریضے کو بھلا بیٹھے ، وہ اپنی اولادوں کو بھی کھو دیتے ہیں اور ان بلندیوں کو کھو دیتے ہیں جو انہوں نے پہلے حاصل کی تھیں اور ہر پہلو سے اچھائی کا معیار گرنے لگتا ہے.اسی طرح جماعت کی اندرونی تربیت کی ضامن بھی وہ تبلیغ ہے جو بیرونی دنیا میں کی جاتی ہے.اگر آپ تبلیغ کا معیار گرادیں تو آپ کبھی بھی اخلاق کے اس اعلیٰ معیار کو قائم نہیں رکھ سکتے جس کی آپ سے توقع کی جاتی ہے.وہ قوم جو اپنے اندر ہی گھومتی رہے اُس میں عبادت، اخلاق اور قربانی کا معیار بھی گر جاتا ہے اور کچھ عرصہ کے بعد ایسی قوم باقی دنیا سے بالکل کٹ کر رہ جاتی ہے اور وہ اس حیثیت کو اس لئے قبول کر لیتے ہیں کہ یہ ایک آسان رستہ ہے.پس جو قو میں علاوہ دیگر اسباب کے بنیادی طور پر تبلیغ کے ذریعہ پھیلنے کے واسطے بنائی گئی ہیں اور یہ اسباب متعدد ہوتے ہیں جنہیں یکے بعد دیگرے بیان کیا جا سکتا ہے.ایسی قوموں کے لئے تبلیغ کرنا لازمی ہو جاتا ہے اور اگر آپ کے لئے تبلیغ کے ذریعہ پھیلنا مقدر ہے مگر آپ اس میدان میں کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو اس کا لازمی انجام یہی ہو گا کہ باقی دنیا کے ساتھ آپ کی طرف سے ناپسندیدہ دشمنی کا سلسلہ شروع ہو جائے گا.اب اس صورت حال میں مسئلہ کے حل پر غور کرنا چاہئے.ایسی صورت میں دو قسم کے رد عمل ظاہر ہوا کرتے ہیں.کچھ لوگ مکمل شکست قبول کر لیتے اور اپنے مخصوص دائرہ میں ایسے بند ہو کر رہ جاتے ہیں کہ باقی دنیا کے ساتھ ان کا کوئی تعلق نہیں رہتا.اس قسم کے گروہ آج کل مسلمانوں میں بھی پائے جاتے ہیں اور غیر مسلموں میں بھی.دوسرا رد عمل یہ ہوتا ہے کہ آپ جنگ و جدل کے لئے تیار ہو جاتے ہیں اور آپ سوچنے لگتے ہیں کہ اب ہم پر اتنا ظلم ہو چکا ہے کہ ہمیں انتقام لینے کا حق حاصل ہے.یہی وہ رد عمل ہے جو آج کی یہودیت نے اختیار کیا ہوا ہے جسے صیہونیت کا نام بھی دیا جاتا ہے.لیکن یا درکھئے آپ کے لئے ان دونوں میں سے کوئی بھی رد عمل جائز نہیں.آپ کی تقدیر یہ ہے کہ آپ نے ساری دنیا میں ایک عظیم انقلاب بر پا کرنا ہے لیکن اس مقصد کے لئے جس تڑپ کا ہونا ضروری ہے وہ بہت سے احمدیوں میں پائی نہیں جاتی.بہت سے احمدی تبلیغ کی اہمیت کو محسوس نہیں کر رہے.بہت سے ایسے احمدی ہیں جنہیں ابھی یہ احساس نہیں کہ وہ اس دنیا میں اس وقت تک باعزت طور پر زندہ نہیں رہ سکتے جب تک وہ دوسری دنیا کو پوری ذمہ داری کے ساتھ تبلیغ نہیں کرتے.تبلیغ کا کام بہت فرحت بخش ہے.یہ کوئی ایسا کام نہیں جو زندگی کو بدمزہ کر دے.میں آپ کو بار بار اس طرف متوجہ کر چکا ہوں کہ آپ اس کام سے ڈرتے کیوں ہیں.بے شک یہ کام مختلف قسم کی دشمنیوں کو جنم دیتا ہے لیکن وہ دشمنیاں یک طرفہ ہوتی ہیں.آپ اپنے مخالفوں کے دل جیتنا چاہتے ہیں اور وہ آپ کے دلوں کو تباہ کرنے کے درپے ہوتے ہیں.پس یہ ایک ایسی جنگ ہوتی ہے جو دو مختلف نظریوں کے ساتھ لڑی جارہی ہوتی

Page 989

۹۶۳ ہے لیکن ہمیں اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس بات کی ضمانت دی گئی ہے کہ اگر تم خدا تعالیٰ کی خاطر یہ کام کرو گے تو بڑی سے بڑی مخالفت اور دشمنی تمہارا کچھ بھی بگاڑ نہ سکے گی.خدا تعالیٰ فرماتا ہے، میں تمہاری حفاظت کروں گا، تم سے محبت کروں گا اور انجام کار تمام اطراف سے تم ہی دشمن کے علاقوں کو فتح کرنے والے ہو گے.یہ وہ ضمانت ہے جو ہمیں اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کی گئی ہے اور ہم میں سے ان لوگوں نے جنہوں نے تبلیغ کا کام کیا ہے ،انہوں نے اس الہی وعدہ کو اپنی زندگیوں میں پورا ہوتے خود مشاہدہ کیا ہے.خدا تعالی ہی ہے جو انجام کار ہر نقصان سے ہمیں محفوظ رکھتا ہے ، اس وعدہ کی وجہ سے جو اس نے تبلیغ اسلام کرنے والوں کے ساتھ کیا ہوا ہے.دوسری بات جو بہت اہم ہے اور آپ کو ہمیشہ ذہن نشین رکھنی چاہئے ، وہ یہ ہے کہ تبلیغ کا کام کوئی بے لذت کام نہیں ہے بلکہ اس کے بالکل بر عکس ہے.جو لوگ ایک دفعہ تبلیغ کرنا شروع کر دیتے ہیں اور پھر ان کے ذریعہ کوئی شخص ہدایت پا جاتا ہے.کوئی یہاں کوئی وہاں.ایسے شخص سے ذرا دریافت تو کیجئے اور اس کی خوشی اور راحت کا مشاہدہ تو کیجئے.ایک دفعہ آپ مبلغ بن جائیں پھر دیکھئے آپ کس طرح اس نشہ کے عادی ہو جاتے ہیں اور پھر بڑے سے بڑا دباؤ بھی آپ کو تبلیغ سے ہر گز روک نہیں سکے گا.ایسی حالت میں آپ کو کسی یاد دہانی کروانے والے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ آپ خود دوسروں کو نصیحت کرنے لگ جائیں گے کہ آؤ اور ہمارے ساتھ تبلیغ کے جہاد میں شامل ہو جاؤ.تبلیغ کا عمل اپنے اندر مسلسل پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے.یہی وجہ ہے کہ جب ایک منظم جد و جہد کے ساتھ آپ کچھ افراد کو کامیاب طور پر مبلغ بنا دیتے ہیں تو پھر وہ آپ پر کوئی بوجھ نہیں رہیں گے.تبلیغ کی اپنی لذت ہی اُنہیں اس کام میں مصروف رکھے گی اور پھر آپ اپنی توجہ مزید لوگوں کی طرف کرسکیں گے.یہی وہ بات ہے جو میں آخر میں کہنا چاہتا ہوں اور تبلیغ کے کام کو منظم کرنے کے لئے یہ بات بہت اہمیت رکھتی ہے.عام طور پر ایسا ہوتا ہے کہ جب بھی مجلس خدام الاحمدیہ مجلس انصار اللہ یا کوئی اور تنظیم کسی کام کو منظم کرنے کی طرف متوجہ ہوتی ہے تو بجائے اس کے کہ پہلے چند افراد کا انتخاب کر کے انہیں تربیت دی جائے ، ساری جماعت کو بیک وقت تربیت دینا شروع کر دیا جاتا ہے جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ان کی کوشش نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوتی.مثلاً اگر بیک وقت تمام احمد یوں کو مبلغ بننے کی تلقین کریں گے تو نتیجہ کچھ بھی نہیں نکلے گا کیونکہ عمومی طور پر کسی کو تبلیغ کرنا یا مبلغ بنے کی تلقین کرنا کبھی نتیجہ خیز نہیں ہوتا جب تک چند افراد کو منتخب کر کے با قاعدہ طور پر ان پر پوری توجہ مبذول نہ کی جائے.اصل بات یہ ہے کہ نصیحت دو طور پر کرنی چاہئے.ایک عمومی نصیحت جو سب کو کی جائے جیسے فوج میں دور مار والی بمباری بھی بہت ضروری ہوتی ہے لیکن فتح حاصل کرنے کے لئے سپاہیوں کی مدد سے مخصوص علاقہ پر قبضہ کرنا بھی ضروری ہوتا ہے.یہ ایک نہایت اہم اصول ہے جس پر عمل کر کے میں نے اپنے جماعتی فرائض کی ادائیگی میں ہمیشہ بہت فائدہ اٹھایا ہے.بے شک آپ تمام افراد جماعت کو عمومی تلقین کریں کہ تبلیغ کا کام بہت اہم ہے لیکن آپ خصوصی توجہ صرف اتنے ہی لوگوں پر دیں جن کو آپ واقعی داعی الی اللہ بنا سکتے ہیں.یہ دونوں کام بیک وقت ہونے چاہئیں.نہ یہ کہ ایک کام کو

Page 990

۹۶۴ دوسرے کی خاطر قربان کر دیا جائے لیکن اگر عمومی طور پر ساری جماعت کو بار بار ان کے فرائض بتا کر یہ سوچنے لگیں کہ آپ نے اپنا فرض ادا کر دیا اور پھر اس سے غافل ہو جائیں تو میں سب کو یہی بتایا کرتا ہوں کہ اس کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ برآمد نہ ہوگا.جماعتی تنظیم کے کاموں میں جب بھی مجھے ناکامی کا مشاہدہ کرنا پڑا اس کا واحد سبب یہی بات ہوتی تھی کہ جب میں نے دریافت کیا کہ فلاں کام کیوں نہیں ہوا تو سوائے شاذ کے یہی جواب ملا کہ حضور ہم نے تمام افراد تک پیغام پہنچا دیا تھا اور اُن کی ذمہ داری بھی بتا دی تھی لیکن کوئی کامیابی نہ ہوئی.اس لئے کہ آپ سب تک پیغام پہنچا کر اس کام سے لا تعلق ہو گئے.آپ نے اس کام کا پیچھا نہیں کیا.آپ نے پیغام پہنچا کر یہ سمجھ لیا کہ آپ نے اپنا فرض ادا کر دیا اور اس پر آپ خوش ہو گئے.ایسی پیغام رسانی اور ایسی نصائح کوئی مفید نتیجہ پیدا نہیں کر سکتیں.اصل طریق یہ ہے کہ سب کو نصیحت کریں اور پھر اس کام کے ساتھ ایک دلی وابستگی پیدا کر لیں.پہلے ایک حصہ جماعت کو منتخب کریں اور اُنہیں بطور نمونہ تیار کر دیں.علاوہ ازیں جب آپ لوگوں کو کوئی نصیحت کریں تو ایک قلبی تعلق کے ساتھ بات کریں اور اگر بالفرض وہ اپنا فرض ادا نہ کریں تو انہیں آپ کے چہرے پر گہرے رنج کے آثار نظر آنے چاہئیں اور جب وہ آپ کو نصیحت کرتے ہوئے سنیں تو انہیں معلوم ہو کہ آپ اپنے دل و دماغ کی گہرائیوں سے بات کر رہے ہیں اور انہیں آپ کی قلبی کیفیت کی روشنی اور حرارت محسوس ہونی چاہئے اور اس کے بعد وہ مشاہدہ کریں کہ آپ نے عملی طور پر اپنے آپ کو اس کام کے لئے وقف کر دیا ہے اور آپ نے اپنی طرف سے انتہائی کوشش کر دی ہے.اگر آپ اس طریق سے کام کریں گے تو آپ دیکھیں گے کہ اللہ تعالیٰ آپ کی کوششوں کو آپ کی توقع سے بھی بڑھ کر ثمر آور کر دے گا.انسان کے پاس چونکہ وقت محدود ہوتا ہے اس لئے ایک وقت میں چند افراد کو ہی منتخب کر کے ان کی تربیت کرنی چاہئے اور اس کام کا ایک اور اہم پہلو یہ بھی ہے کہ لوگوں کو داعی الی اللہ بنانے کا کام ایسا نہیں کہ آپ کو مستقل طور پر ان لوگوں پر توجہ رکھنی پڑے.جب آپ نے چندلوگوں کو داعی الی اللہ بنا دیا اور وہ بذاتِ خود کام کرنے کے قابل ہو گئے تو پھر آپ پر ان کا کوئی بوجھ نہیں ہوگا.کیونکہ خواہ آپ ان کو بھول جائیں تب بھی وہ داعی الی اللہ ہی رہیں گے.جو لوگ ایک دفعہ تبلیغ کا مزہ چکھ لیتے ہیں پھر وہ کبھی اس کام کو ترک نہیں کر سکتے کیونکہ وہ اس نشہ کے عادی ہو جاتے ہیں.پس یہ ایک بہت مفید اصول ہے کہ آپ صبر و قتل سے پہلے چندلوگوں میں اللہ تعالیٰ کے راستے میں تبلیغ کرنے کی اُمنگ پیدا کر دیں.اس کے بعد پھر اپنی توجہ چند اور افراد کی طرف منتقل کریں ، کچھ لوگ یہاں ، کچھ لوگ وہاں.کچھ لوگ اس سال کچھ لوگ اگلے سال.اس طرح آپ مسلسل نتائج پیدا کرتے چلے جائیں گے.نیچے پانچ دس سال کے عرصہ میں انشاء اللہ تعالی تمام ممبران مجلس انصار اللہ موثر طور پر اللہ کے راستہ میں تبلیغ کرنے والی ایک فوج بن سکتی ہے اور اگر ایسا ہو.اگر چہ یہ اگر بظاہر مشکل نظر آتا ہے لیکن جتنا بڑا آپ اپنے کو سمجھتے ہیں.در حقیقت آپ اس سے کہیں زیادہ بڑے ہیں.تبلیغ کی ذمہ داری اللہ تعالیٰ نے خود آپ پر ڈالی ہے.اس لئے یقینا اس نے کوئی خوبی دیکھ کر ہی آپ کو اس ذمہ داری کا

Page 991

۹۶۵ اہل سمجھا ہے جو بظاہر مشکل نظر آتی ہے لیکن یہ ناممکن نہیں.اس لئے یہ اگر اتنا مشکل بھی نہیں.پس اگر ہر مجلس انصار اللہ یہ عہد کرے اور انجام کا راپنے آپ کو داعی الی اللہ میں تبدیل کرے اور ہر ممبر کو اس بات کا احساس ہو کہ وہ کون ہے اور سوسائٹی میں اُس کا کیا مقام ہے اور یہی پیغام وہ اپنی اولا دوں اور اہل و عیال کو دے تو انشاء اللہ تعالیٰ چند سال میں ایک انقلابی تبدیلی پیدا ہو جائے گی......ذرا تصور تو کریں کہ اگر تمام ممبران جماعت مؤثر داعی الی اللہ بن جائیں تو کیا یہی امراس دنیا کو جنت بنانے کے مترادف نہ ہو گا.تب آپ کی ترقیات ہر جہت میں اس قدر تیز ہوں گی کہ کوئی دشمن آپ کے سامنے آنے کی جرات نہ کر سکے گا اور آپ ہر قسم کی رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے اس قدرخوب صورتی ، جوش اور غیر معمولی جذبہ سے آگے بڑھیں گے کہ آپ کا ایسا کرنا اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کا بھی باعث ہوگا اور اس کی پیار بھری نظریں بھی آپ پر پڑیں گی.وہ فرمائے گا کہ یہ وہ لوگ ہیں جن کی کاوشیں ہر جہت میں پھل پھول رہی ہیں اور یہ باغ حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کا باغ ہے جس میں بہار اپنے پورے جو بن پر ہوگی.میں اُمید کرتا ہوں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ آپ تبلیغ کے اس نہایت اہم فریضہ کی طرف پوری توجہ کا مظاہرہ کریں گے.آج یہ فریضہ اس لئے غیر معمولی توجہ کا محتاج ہے کہ بدقسمتی سے اس وقت سب سے کم توجہ اس طرف کی جارہی ہے اور دوسری طرف ہمیں پیچھے چھوڑ کر نہایت سرعت کے ساتھ آگے بڑھتی جارہی ہے لیکن ہم اس کا پوری طرح احساس نہیں کر رہے.دعا کے بعد خیر و برکت اور کامیابیوں سے معمور یہ اجتماع اختتام پذیر ہوا.حضور اس روز اسلام آباد میں ہی قیام فرمار ہے اور اگلے روز صبح لندن تشریف لے گئے.(۲۰) منتخب ارشادات پر مشتمل کتابچہ کی اشاعت مجلس انصار اللہ مرکزیہ نے حضور کے اس انگریزی خطاب کا اُردو میں ترجمہ کروایا اور پھر اُن میں سے منتخب ارشادات پر مشتمل ایک کتابچہ سخن انصار اللہ کے نام سے ایک ہزار کی تعداد میں ۱۹ اکتوبر ۱۹۸۵ء کوطبع کروایا.اس کی ضخامت بارہ صفحات تھی.یہ مطبوعہ کتا بچہ مجالس کو بھجوایا گیا.حضرت خلیفہ المسیح الرابع " کی مجالس عرفان مجلس عرفان ۵ جولائی (۱) مجلس عرفان ۵ جولائی بروز جمعۃ المبارک مجلس عرفان منعقد ہوئی.اُس کا ملخص پیش ہے: سوال: انصار اللہ کی تنظیم دو حصوں میں منقسم ہے.ایک گروپ چالیس سال سے پچپن سال تک ہے اور دوسرا گروپ اس سے زیادہ عمر والوں کا ہے.انصار اللہ کی اس تنظیم کا علم ہمیں اب ہوا ہے.

Page 992

۹۶۶ جواب: سید نا حضرت خلیفتہ اسیح الثالث نے اپنے زمانے میں یہ تقسیم فرمائی تھی.مگر تعجب کی بات ہے کہ آپ کو اس کا علم اب ہوا ہے.مرکز نے اس کی اطلاع تو کی ہوگی مگر آپ کو شائد علم نہیں ہوا.بہر حال یہ کافی عرصہ سے دو حصوں میں انتظامی سہولتوں کی وجہ سے تقسیم کر دی گئی ہے.سوال : ٹی وی میں چند روز قبل بشپ آف ڈرہم (DURHAM) کا ایک پروگرام تھا جس میں اس نے حضرت عیسی علیہ السلام کی بن باپ پیدائش کا انکار کیا تھا.جواب: فرمایا کہ بعض احمد یوں نے اس سے رابطہ بھی کیا تھا مگر اس کے نظریات ہمارے لیے مفید نہیں اور نہ ہمارے نظریات اس کے لیے.وہ مذہب کے بارہ میں غیر سنجیدہ ہے اور اس کے خیالات دہریت کی طرف مائل ہیں اور صرف RATIOALISM پر مبنی ہیں.سوال: بشپ آف سٹانگن نے کہا تھا کہ اگر حضرت عیسی کی ہڈیاں اور جسم مل جائیں تو عیسائیت ختم ہو جاتی ہے.چنانچہ اس کے لئے ہماری جماعت کی طرف سے شائع شدہ کتاب " مسیح کشمیر میں بہت مفید ہو سکتی ہے.کیونکہ اس میں حضرت مسیح کا کشمیر میں مدفون ہونا مذکور ہے.جواب : یہ تو محض اس بشپ کا زبانی جمع خرچ ہے ورنہ جب حقیقت سامنے آتی ہے تو یہ لوگ کوئی نیا عذر تلاش کر لیتے ہیں.مثلاً مقدس کفن کے بارہ میں یہ خیال تھا کہ اگر یہ ثابت ہو جائے کہ یہ وہی چادر ہے جس میں حضرت مسیح کو بعد از صلیب لپیٹا گیا تھا تو عیسائی اپنے عقائد سے تو بہ کر لیں گے.لیکن جب ناسا (NASA) کے بلند پایہ سائنسی ادارے نے تحقیق کے بعد قطعی ثبوت مہیا کیے تو ان سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہ تھا کہ یہ وہی چادر ہے جس میں حضرت مسیح کو لپیٹا گیا تھا.ان قطعی ثبوتوں کے باوجود پھر بھی ایک شک کی گنجائش رکھ لی گئی کہ ہوسکتا ہے اسی زمانہ میں اسی وقت کسی اور شخص کے ساتھ بھی ایسا ہی واقعہ گزرا ہوجیسا حضرت عیسی کے ساتھ گزرا تھا.علاوہ ازیں ایک اور عذر جو کفن میسیج پر موجود تصویری شواہد کے اثر سے بچنے کے لیے تراشا گیا ، یہ تھا کہ جب حضرت عیسی“ مرنے کے بعد زندہ ہوئے تو ان کے جسم سے گرمی کی وجہ سے شعائیں اٹھیں جن کی وجہ سے اس چادر پر وہ منفی تصویر آگئی.پس ایسے عذروں سے وہ اپنے مذہب کو بچانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ خود وقت پر کوئی ایسے اسباب فرمائے گا کہ حقیقت آشکار ہو جائے گی.سوال: ایک بچے نے سوال کیا کہ ایسے لڑکے کو کیسے تبلیغ کروں جو خدا تعالیٰ پر ایمان نہیں رکھتا مگر مردوں کے بارہ میں اعتقاد رکھتا ہے؟ جواب: پہلے یہ سوچو کہ تم خدا پر کیوں ایمان رکھتے ہو.جب تم خود اس حقیقت سے آگاہ ہو جاؤ گے تو دوسرے کو بھی بتانے کے قابل ہو جاؤ گے.جب خود قائل ہو جاؤ گے تو اسی دلیل سے جس سے تم خود قائل ہوئے ہو، دوسرے کو بھی قائل کر سکو گے.فرمایا کہ سلسلہ کے لٹریچر میں دو کتب اس موضوع پر بہت مفید ہیں : از حضرت فضل عمر مرزا بشیر الدین محموداحمد صاحب ا ہستی باری تعالیٰ -

Page 993

۹۶۷ ۲- ہمارا خدا از حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب فرمایا کہ میں نے بھی اس موضوع پر سوالات کے جواب دیئے ہیں.جو کیسٹ (CASSETTES) میں محفوظ ہیں ، ان سے بھی فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے.سوال : تقدیر کے بارہ میں سوال ہوا کہ انسان اچھے یا بُرے میں سے اپنی سہولت اور سمجھ کے مطابق جو چاہتا ہے اختیار کرتا ہے مگر خدا تعالیٰ نے جو لکھ چھوڑا ہے ، اس کے مطابق ہی اس سے وہ اعمال سرزد ہوتے ہیں.جواب: فرمایا کہ علم اور تقدیر میں فرق ہے.اگر خدا تعالیٰ نے تقدیر لکھ چھوڑی ہے تو وہ اس کے علم کامل کی بناء پر ہے.لیکن اس سے ذمہ داری خدا کے علم پر نہیں آتی کیونکہ انسان خدا تعالیٰ کے علم کی وجہ سے اعمال نہیں کرتا بلکہ اپنی مرضی سے کرتا ہے اور اس کی مرضی اور اعمال کا علم خدا تعالیٰ کو ہے.انسان آخر وقت تک اپنے کاموں میں اپنے ارادے کی تبدیلی کی طاقت رکھتا ہے اور وہ ارادہ قائم رکھنے یا بدلنے پر مجبور نہیں.مگر جو اس نے کرنا ہے وہ خدا کے علم میں ہے.اس علم کامل کی بناء پر جو کہ خدا تعالیٰ کو حاصل ہے انسان کے اعمال سرزد نہیں ہوتے.انسان اپنے اعمال کا خود ذمہ دار ہے نہ کہ خدا تعالیٰ کا علم.علم اور عمل کی اس با ہمی نسبت کے علاوہ بھی تقدیر کی قسمیں ہیں.مگر تقدیر کی جو بھی نوعیت ہو جزاء سزا کے معاملات میں انسان کو کسی تقدیر کا اس طرح پابند نہیں کیا جاتا کہ پہلے لازماً مجبور کر کے گناہ کروائے جائیں اور پھر سزا دی جائے.یا مجبور کر کے نیکی کروائی جائے پھر جزاء دی جائے.مجلس عرفان 4 جولائی ۶ جولائی کو نماز مغرب و عشاء سے قبل حضور انصار میں رونق افروز ہوئے اور سوالات کے جوابات عطاء فرمائے.جس کا مختصر خلاصہ حسب ذیل ہے.سوال: حضرت سلمان فارسی کے بارہ میں آتا ہے کہ آپ آنحضرت کی کمر پر ختم نبوت“ کے نشان کو دیکھا ایمان لائے تھے.اس ختم نبوت کے نشان کی کیا حقیقت ہے؟ جواب: یہ معاملہ تحقیق طلب ہے لیکن ایک چیز بڑی واضح ہے کہ ختم نبوت کوئی مادی چیز نہیں.میرا خیال ہے کہ بعد میں لوگوں نے اس علامت کے بارہ مشہور کر دیا ہو گا کیونکہ در اصل اس ظاہری نشان کا حقیقت ختم نبوت سے کوئی تعلق نہیں شائد وہ کوئی BIRTHMARK ہو اور اسے ظاہری نشان کے طور پر مشہور کر دیا گیا ہو.سوال : قرآن کریم میں حضرت موسیٰ کا فرعون اور اس کی فوج سے بحفاظت بیچ کر نکل جانا بیان ہوا ہے.اسی طرح حضرت مسیح موعود کے الہامات میں ہے کہ تجھ پر موسی کے زمانہ کی طرح زمانہ آنے والا ہے.اس سے کیا مراد لی جاسکتی ہے؟ جواب: اس الہام میں ایک امید کا پہلو ہے کیونکہ اس کے ساتھ ایک اور الہام بھی ہے کہ كَلَّا إِنَّ مَعِيَ رَبِّي سيهدين بڑی واضح بات بتائی گئی ہے کہ حضرت مسیح موعود کوکوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا اور ہر وقت خدا تعالیٰ کی

Page 994

۹۶۸ راہنمائی شامل حال رہے گی.واقعات کی مشابہت کے لحاظ سے یہ بات ضرور ذہن میں رکھنی چاہئے کہ بے شک تاریخ خود کو دہراتی ہے مگر یہ ضروری نہیں ہوتا کہ تمام تفصیلات میں کلیہ مشابہت ہو.سوال: السلام علیکم کا جو کشف حضور نے دیکھا تھا، کیا اس میں حضور کو تمام مضرات سے محفوظ رکھنے کا وعدہ تھا ؟ جواب: ایسا واقعہ میرے ساتھ ایک مرتبہ خلافت کے مقام پر فائز ہونے سے قبل بھی پیش آیا تھا جبکہ پیپلز پارٹی نے جماعت کے خلاف مہم چلائی تھی.ایک موقعہ اس دوران ایسا بھی آیا کہ جبکہ نہ صرف بعض مشکلات در پیش آنے کا خطرہ تھا بلکہ جماعت کو نقصان کا بھی خطرہ تھا.میرے سمیت بعض کارکنان سلسلہ کے خلاف مرکزی حکومت کوئی کارروائی کرنا چاہتی تھی.ان دنوں ایک مرتبہ میں دعا کرتا ہوا لیٹ گیا اور لیٹے ہوئے بھی دعائیں کر رہا تھا کہ میرے دائیں کان میں بڑی صاف آواز میں تین مرتبہ کسی نے السلام علیکم کہا.یہ آواز اس قدر واقعی اور یقینی تھی کہ اس پیغام میں کسی شک اور شبہ کی گنجائش نہیں تھی.چنانچہ میں نے صبح بڑی تسلی سے اپنے ساتھیوں کو بتادیا کہ اللہ تعالیٰ ہمیں ہر قسم کے شر سے محفوظ رکھے گا اور ہمیں کچھ بھی نہیں ہو سکتا.اس مرتبہ بھی جو السلام علیکم کا پیغام خدا تعالیٰ کی طرف سے آیا.وہ بھی ایسا یقینی اور واقعی تھا کہ اس سے جماعت کی حفاظت کے بارے میں پوری تسلی ہوگئی.سوال: روزہ میں خون ٹیسٹ کرانے کے لئے خون کا نمونہ دینا یا اسی طرح ایسا ہونا جس سے تھوڑ اسا خون بہہ جائے.کیا اس سے روزہ قائم رہتا ہے؟ جواب: اگر خاص اور اہم ضرورت کی وجہ سے یا کسی کی زندگی کو محفوظ کرنے کے لئے خون دینا پڑے تو یہ قابل قدر ہے.نیز فرمایا کہ اس قسم کے سوالات مفتی سلسلہ سے پوچھنے چاہئیں.یہی جماعت کا طریق ہے.مفتی سلسلہ کسی بھی مسئلہ کے بارہ میں پوری تحقیق کے ساتھ جواب دیتے ہیں.اگر ان کو کسی مسئلہ میں شک ہو تو اس معاملہ کے مالہ وماعلیہ کو وہ خلیفہ وقت کے سامنے پیش کر کے فیصلہ کرواتے ہیں.جماعت کا یہ طریق ہے اور اسی کے مطابق چلنا چاہئے.سوال: یہودی اپنے مذہب اور اعتقادات میں بڑے پابند ہیں.اگر ہم حضرت عیسی کو چھوڑ کر صرف حضرت اقدس مسیح موعود کی طرف ہی ان کو بلائیں تو ان کا احمدیت کی طرف آنا زیادہ آسان ہے.جواب کسی پیغمبر کو ہم نظر انداز (BYPASS) نہیں کر سکتے.کیونکہ اس سے خدا تعالیٰ کے انبیاء بھیجنے کا سارا نظام درہم برہم ہو جاتا ہے.اگر وہ حضرت مسیح موعود کو مانیں گے تو حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم پر پہلے ایمان لائیں گے تب ہی حضرت مسیح موعود کو مانیں گے.اسی طرح یہ ایک سلسلہ ہے.جس میں سے کسی ایک کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا.یہودی تو عملاً آخرت پر بھی ایمان نہیں رکھتے.لیکن نئی نسل چونکہ کچھ RATIONAL ہے اس لئے ہمیں ان کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ قرآن کریم میں تو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہود میں بھی اچھے لوگ ہیں.پس ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ وہ ہدایت پا جائیں اور خدا کے فضل سے احمدیت کے ذریعہ بعض یہودی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے دامن سے وابستہ ہوئے ہیں، اسرائیل میں بھی اور امریکہ میں بھی.اور بعض تو بہت گرمجوش اور تبلیغ کرنے والے ہیں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر بکثرت درود بھیجنے والے ہیں.پس اگر

Page 995

۹۶۹ یہود کی نوجوان نسلوں کو تبلیغ کی جائے تو بہت مفید ہو سکتا ہے کیونکہ یہ بہت محنتی لوگ ہوتے ہیں اور جس عقیدہ کو تسلیم کر لیں اس کی خوب پیروی کرتے ہیں.سوال: ہم بطور احمدی ایک اعلیٰ معیار کے حامل ہیں مگر ہم میں کیوں بعض کمزوریاں بھی در آتی ہیں؟ جواب: یہ درست ہے مگر یہ کمزوریاں آتی اور وقت کے ساتھ چلی جاتی ہیں.اس لیے وقت کو ہم نظر انداز نہیں کر سکتے.کس قدر بلند معیار معاشرہ بھی ہو وہاں بھی یہ PROCESS چلتا ہے.کمزوریاں آتی ہیں اور جماعت کی جدوجہد کے ذریعہ ختم ہو جاتی ہیں.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ جو معاشرہ قائم ہوا وہ انتہائی بلند معیار اور ماڈل معاشرہ تھا مگر اس وقت بھی بعض ایسی کمزوریاں موجود تھیں.مثلاً منافقت تھی.حتی کہ قرآن کریم میں ایک پوری سورۃ المنافقون اسکے متعلق نازل ہوئی.مگر اس نفاق کے خلاف جو جہاد اور جد و جہد تھی وہ اس معاشرہ کے بلند معیار کی آئینہ دار تھی.پس یہ جد و جہد اور جہاد جو کمزوریوں کے خلاف جاری رہتا ہے یہی ہماری جماعت کے اعلیٰ اور بلند معیار کا ثبوت ہے.اس مرحلہ پر ایک دوست نے بتایا کہ سعودی عرب کے ایک ڈاکٹر سے گفتگو کے دوران میں نے اسے بتایا کہ ۱۹۷۴ء میں جماعت کے تیسرے امام اور آپ کے ساتھیوں کی قومی اسمبلی پاکستان میں گفتگو ہوئی تھی.اگر اُسے شائع کر دیا جائے تو لوگ اس سے بہت فائدہ اٹھا سکتے ہیں.حضور نے فرمایا کہ جب یہ کارروائی ختم ہوئی تو اس کی اشاعت کے لئے عوام وخواص کی طرف سے بہت مطالبے ہوئے مگر بھٹو صاحب نے اس لئے شائع نہ کی کہ لوگوں پر حقیقت حال آشکار ہو جائے گی.علاوہ ازیں بھٹو صاحب نے اس سے یہ فائدہ بھی اٹھایا کہ اگر علماء شور کریں گے تو ان کو چپ کرانے کے لئے اس کی اشاعت کی دھمکی کافی ہوگی.سوال: خاتم النبیین کو مد نظر رکھ کر نبی اور رسول میں کیا فرق ہے؟ جواب: اس بارہ میں کئی دفعہ پہلے بتا چکے ہیں نبی اور رسول میں صرف ڈائریکشن کا فرق ہے.رسول پیغام لانے والا ، اگر وہ غیر تشریعی ہے تو وہ وہی پیغام لاتا ہے جو پہلے رسول لے کر آئے تھے اور نبی وہ جو خبریں دیتا ہے.جو خدا تعالیٰ کی طرف سے انسانی علم سے ممتاز خبریں لاتا ہے اس لحاظ سے اُسے نبی کہتے ہیں.قرآن کریم میں ایک جگہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم النبین کہا گیا ہے.اب اگر ہر نبی رسول نہیں تو ختم نبوت بہت محدود ہو کر رہ جاتی ہے کیونکہ جو رسول ہیں ان پر خاتم النبیین کی خاتمیت اثر انداز نہ ہو سکے گی.لیکن نبی اور رسول ایک ہی فرد کے لئے بولے جاتے ہیں مگر دونوں کی صفات علیحدہ علیحدہDIRECTION کے لحاظ سے ہیں.ایک سوال کے جواب میں حضور نے فرمایا کہ فرمان نبوی عُلَمَاءُ أُمَّتِي كَانْبِيَاءِ بَنِي إِسْرَائِيلَ سے ظاہر ہے کہ امت میں ایسے افراد ہوں گے جو اپنی صفات اور کاموں کے لحاظ سے بنی اسرائیل کے نبیوں کی طرح ہوں گے اور صحابہ میں تو بکثرت ایسے تھے جو کسی بھی درجہ میں بنی اسرائیل کے نبیوں سے کم نہ تھے مگر ان کی مثال

Page 996

۹۷۰ اس طرح ہے کہ سورج کی موجودگی میں ستارے چھپ جاتے ہیں پس ہم اس طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں ان کی غیر معمولی عظمت کی طرف متوجہ نہیں ہوتے.ان ستاروں کو MIRROR (منعکس) کر رہے ہیں.ورنہ وہ اپنی شان اور اپنے نور میں کم از کم بنی اسرائیل کے نبیوں کے مساوی تھے.بعد میں آنے والے بزرگوں میں بھی ہر صدی میں شان نبوت پانے والے بزرگان ملتے ہیں.علاوہ ازیں آپ خود انصاف سے دیکھیں گے کہ حضرت سید عبد القادر جیلانی ، حضرت امام ابن عربی و غیر ہم کیا اپنی شان اور مقام میں بنی اسرائیل کے نبیوں سے کم مقام رکھتے تھے؟ حضور نے فرمایا.لیکن ایک شخص جس کو نام بھی نبی دیا گیا وہ موعود مسیح ہیں.ان کے بعد بھی امکان تو اسی طرح قائم ہے جس طرح ماضی میں تھا اور اس کے مطابق ”نبی آئے بھی جن کو نام تو نبی نہیں دیا گیا مگر مقام اور شان نبیوں والی تھی.مگر رسول اللہ نے ان کو نبیوں کا ساتھ تو فرمایا نبی نہیں.پس اب اگر آئندہ کوئی نیا نبی آئے گا تو وہ اپنی نبوت کے ثبوت خود مہیا کرے گا اور اسے لازماً یہ ثابت کرنا ہو گا کہ حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہاں اجمالاً یا تفصیلا مسیح کے نزول کے بعد کسی اور شخص کی بھی خبر دی ہے جو نبی کا نام پائے گا.البتہ جہاں تک میرا علم ہے موعود مسیح کے علاوہ کسی اور کے لئے کوئی حدیث ایسی نہیں ملتی کہ کسی کو آنحضور نے نبی اللہ کے نام سے یا د فرمایا ہو.بہر حال اگر اللہ تعالیٰ چاہے گا ، جس کو بھیجے گا اس کو ثبوت بھی مہیا فرما دے گا.آٹھواں سالانہ اجتماع آٹھواں سالانہ اجتماع مورخہ ۵ - ۶ جولائی ۱۹۸۶ء کو اسلام آباد لفورڈ کے مقام پر منعقد ہوا جس میں سیدنا حضرت خلیفہ مسیح الرائع نے از راہ شفقت شرکت فرمائی.مجلس عرفان میں انصار کے سوالات کے جوابات دیئے ، خطاب فرمایا اور انعامات تقسیم فرمائے.﴿۲۲﴾ پہلا یورپین سالانہ اجتماع یورپ کی مجالس انصار اللہ کا پہلا سالانہ اجتماع ۱۲ ۱۳ نومبر ۱۹۸۸ء بروز ہفتہ.اتوار اسلام آباد (ٹلفورڈ) انگلستان میں منعقد ہوا.افتتاحی اجلاس زیر صدارت مکرم آفتاب احمد خان صاحب امیر جماعت احمد یہ انگلستان ہوا جنہیں حضور نے خصوصی طور پر مقرر فرمایا تھا.تلاوت، عہد اور نظم کے بعد مکرم امیر صاحب نے لوائے انصار اللہ لہرایا نیز ان ممالک کے جھنڈے لہرائے گئے جہاں کے انصار نے تفصیل ذیل شرکت فرمائی.جرمنی ، دس.ڈنمارک، چھ.ہالینڈ ، دو.فرانس ، سپین، سویڈن اور ناروے سے ایک ایک.اس اجتماع کے جملہ انتظامات مرکزی اجتماعات کی طرز پر ہی کئے گئے تھے.کرسیوں وغیرہ کا انتظام نہیں کیا گیا تھا.

Page 997

۹۷۱ دوسرا اجلاس مکرم محمود تھر یکلڈ صاحب ( انگریز احمدی بھائی ) کی صدارت میں منعقد ہوا.تلاوت ونظم کے بعد مکرم اسمعیل آڈو صاحب ( چیئر مین بین افریقن احمد یہ ایسوسی ایشن) نے سیرت حضرت بانی سلسلہ احمدیہ، پر مکرم چوہدری ہدایت اللہ صاحب بنگوی نے نو جوانوں کی تربیت اور انصار کی ذمہ داری مکرم چوہدری رشید احمد صاحب ( مرکزی پریس سیکرٹری برطانیہ ) اور مکرم طاہر عارف صاحب نے اسیرانِ راہِ مولا کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے خاص دعاؤں کی تحریک کی.جس کے بعد مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی.تیسرا اجلاس زیر صدارت بشیر الدین احمد صاحب سامی معتمد عمومی منعقد ہوا جس میں بہت سے احباب نے اپنا اپنا کلام سنایا بعد ازاں کھیلوں کے مختلف مقابلے ہوئے.جن میں رسہ کشی کا مقابلہ بھی تھا جو 2 انگلستان اور دیگر یورپین مجالس کے درمیان ہوا.اس میں یورپین مجالس نے اول پوزیشن حاصل کی.شام کے کھانے میں حضرت خلیفہ اسیح الرابع از راه شفقت تشریف لائے اور اپنے جانثار انصار کے ساتھ کھانا تناول فرمایا.اس کھانے میں مکرم الحاج یعقو بو صاحب نے بھی شمولیت فرمائی اور کھانے سے پہلے خطاب فرمایا اور احمد یہ جماعت کی مختلف شعبوں میں خدمات کی دل کھول کر داد دی.دوسرے دن کے اجلاس میں بیرونِ انگلستان سے تشریف لائے ہوئے نمائندگان نے خطاب فرمایا جن میں مکرم محمد شریف خالد صاحب (جرمنی) ، مکرم هبتة النور فرحاخن صاحب (ہالینڈ) ، مکرم محمد جمیل صاحب (ڈنمارک) اور مکرم خواجہ عبد المومن صاحب (ناروے) شامل ہیں.مکرم مولانا بشیر احمد صاحب رفیق نے مباہلہ.تاریخ کی روشنی میں اور مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب نے ذکر حبیب بحوالہ تربیت اولاد کے موضوعات پر تقاریر کیں.وو اختتامی اجلاس میں حضرت خلیفہ اسیح الرابع نے اپنے دست مبارک سے انعامات تقسیم فرمائے اور خطاب فرمایا.دعا کے بعد اجتماع بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا.﴿۲۳﴾ سید نا حضرت خلیفۃ اسیح الرابع کا اختتامی خطاب حضور کے خطاب کا خلاصہ حضور ہی کے مبارک الفاظ میں پیش کیا جاتا ہے.حضور نے فرمایا : مجلس انصاراللہ یو کے کا اجتماع کا میاب اختتام کو پہنچ رہا ہے.انصار نے سال بھر محنت سے کام کیا اور انہوں نے مختلف جہتوں کے معیار کو بہتر بنانے کی کوشش کی ہے.میں نے ان کے کام کا جائزہ لیا ہے اور اگر چہ اچھا کام وہ کر رہے ہیں تاہم اس میں بہتری کی کافی گنجائش موجود ہے.اجتماع میں شرکت کے اعتبار سے مجالس کی تعداد میں اضافہ بہت کم ہوا ہے.پچھلے سال انتالیس مجالس نے حصہ لیا تھا امسال چالیس مجالس نے حصہ لیا ہے.اگر چہ انصار کی انفرادی تعداد میں اضافہ نمایاں ہے.پچھلے سال دو سو چھیانوے انصار کی تعداد کے مقابلہ میں اس سال تین سو ترپن انصار نے شرکت کی ہے.حسب سابق جرمنی اول نمبر پر ہے.

Page 998

۹۷۲ جہاں سے دس انصار نے شرکت کی ، ڈنمارک دوم ہے جہاں سے چھ انصار آئے ، ہالینڈ سے اور فرانس ، سپین ،سویڈن اور ناروے سے ایک ایک ناصر نے شرکت کی.انصار اللہ کی اصطلاح کا ذکر جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ انصار اللہ ایک ٹرم (TERM) ہے جسے قرآن کریم نے استعمال فرمایا ہے.اور اس ٹرم کی تاریخ حضرت عیسی علیہ السلام کے دور سے شروع ہوتی ہے.اگر چہ پہلے انبیاء کے وقت میں بھی بہت ابتلاء آتے رہے.لیکن اس سے قبل کسی نبی نے اپنے پیروکاروں کو اتنے زیادہ جذباتی اور ابھارنے والے الفاظ میں مخاطب نہیں کیا کہ انصار اللہ کہہ کر آنے کے لئے بلایا گیا ہو.حضرت عیسی علیہ السلام نے پہلی بار اپنے ماننے والوں کو مَنْ أَنْصَارِي اِلَی اللہ کہہ کر اپنی مدد کے لئے بلایا تھا.اور دراصل اس کا مطلب یہ بنتا ہے کہ کون ہے جو اللہ تعالیٰ کے نام پر یا اللہ کے نام کی خاطر میری مدد کو آئے گا.تو گویا سب پہلے حضرت عیسی علیہ السلام نے اپنے حواریوں کو اس لقب سے پکارا اور دوسری دفعہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اس ٹرم کو ایک ادارے یا تنظیم (INSTITUTION) کے معنوں میں استعمال فرمایا اور بعد ازاں حضرت مصلح موعود نے اس ٹرم کو حیات نو بخشتے ہوئے یہ زه (NOBLE) نام ان احمدیوں کے لئے تجویز فرمایا جو چالیس سال کی عمر سے زیادہ کے ہوں اور جب تک وہ اپنے خالق حقیقی کے پاس بلا نہ لئے جائیں وہ اس نام سے موسوم رہیں گے.تو اس طرح مجلس انصار اللہ جماعت احمدیہ کی ذیلی تنظیموں میں یوں ایک ممتاز مقام کی حامل ہے کہ یہ لقب ایک عظیم المرتبہ نبی نے استعمال کیا اور خدا تعالیٰ نے اسے اتنا پسند فرمایا کہ قرآن کریم میں اسے درج کر دیا اور حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس روح پرور دلچسپ واقعہ کی اطلاع دی کہ جب حضرت عیسی علیہ السلام پر ابتلاء آیا تو انہوں نے یہ کہہ کر اپنے حواریوں کو مدد کے لئے بلایا تھا.تو گویا یہ بے مقصد بات نہیں ہے کہ اس ٹرم کا احیاء حضرت مسیح موعود کے وقت میں دوسری دفعہ کیا گیا.اور اس لحاظ سے آپ خوش نصیب اور نیک بخت ہیں کہ آپ اس مجلس کے نمائندہ ہیں جس کی بنیاد جیسا کہ آپ بخوبی سمجھ گئے ہیں، حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے رکھی تھی.انصار اللہ کی عمر باعث شرمندگی نہیں جہاں تک انصار کی عمر کا تعلق ہے تو میں نے اس سے پہلے بھی بار ہا یہ بیان کیا ہے کہ انصار اللہ کی عمر باعث شرمندگی نہیں.عام طور پر جس آدمی کی عمر چالیس سال سے تجاوز کر

Page 999

۹۷۳ جائے ، اسے بوڑھا سمجھا جاتا ہے.لیکن میں انصار اللہ کے اجتماعات میں بار بار اس بات کی طرف توجہ دلاتا رہا ہوں کہ جہاں تک خدا تعالیٰ کے کاموں کا تعلق ہے تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اہم اور ٹھوس کاموں کی ذمہ داری اٹھانے کا وقت شروع ہی چالیس سال کی عمر سے ہوتا ہے.اور یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نبوت کی ذمہ داری بھی اپنے بندے پر اس وقت ڈالتا ہے جب وہ چالیسویں سال میں ہو یا اس سے کچھ تجاوز کر چکا ہو اور یہ کوئی منفی بات نہیں ہے بلکہ اس میں یہ پیغام مضمر ہے کہ انتہائی سنجیدہ ، اہم اور ذمہ داری کے کام کے لئے چالیس سال سے زیادہ عمر بہتر ہے یہ نسبت اس سے کم عمر کے.یہ صحیح ہے کہ خدام جسمانی طور پر زیادہ تنومند ہوتے ہیں اور ان میں کام کرنے کا زیادہ جذ بہ اور جوش خروش پایا جاتا ہے اور وہ زیادہ بھاگ دوڑ کر سکتے ہیں.چستی سے کام سرانجام دے سکتے ہیں اور زیادہ عمر کے لوگوں میں وہ جوش و جذ بہ نہیں پایا جا تا لیکن پھر بھی خدام تنہا انتہائی اہم اور ذمہ داری کے کاموں سے عہدہ برآ نہیں ہو سکتے جب تک وہ ان معمر احباب سے مدد حاصل نہ کریں.گویا یہ عمر گو بظاہر بڑھا پا لیکن یہ عمر دراصل معاشرے میں زیادہ اہم اور سنجیدہ کاموں کو سرانجام دینے والے طبقہ کی عمر ہے یعنی جو حیثیت جسم میں دماغ کی ہے وہ حیثیت معاشرے میں ان معمر لوگوں کی ہے.تو اس طرح یہ عمر دوسروں کی راہنمائی کرنے کی عمر ہے.جہاں تک جسمانی طاقتوں کے انحطاط کا سوال ہے تو میرا خیال ہے کہ چالیس سال کے بعد بھی بہت سے جسمانی امور کی سرانجام دہی میں کوئی تبدیلی نہیں آتی.اگر چہ یہ درست ہے کہ بعض جسمانی طاقت کے امور میں چالیس سال کی عمر سے پہلے ہی تنزل شروع ہو جاتا ہے.جیسا کہ ورزشی مقابلہ جات ہیں.ان مقابلہ جات کے ریکارڈ سے تو پتہ چلتا ہے کہ جسمانی طاقت تمیں سال کے آس پاس ہی رو بہ تنزل ہو جاتی ہے اور بہترین نتائج کے لئے تمہیں سال سے کم عمر کا ہونا ہی بہتر ہوتا ہے اور اس حقیقت سے انکار نہیں ہو سکتا بلکہ انسان کی جسمانی طاقت در اصل عمر کی دوسری دہائی کے بعد کسی بھی وقت ڈھلنا شروع ہو جاتی ہے اور اپنے عروج کو بھی ہیں اور تمیں سال کی عمر کے درمیان کسی وقت پہنچ جاتی ہے.لیکن بایں ہمہ ایسے جسمانی مشاغل بھی ہیں جو تمیں سال سے لے کر ساٹھ سال کی عمر تک پوری سرگرمی اور جوش و خروش سے سرانجام دیئے جا سکتے ہیں.یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ خود کو بوڑھا نہ سمجھیں خود اعتمادی پیدا کریں اور عمر کے سامنے ہتھیار نہ ڈالیں تو آپ خود کو اکثر و بیشتر امور میں جوان محسوس کریں گے.جب ہم انبیاء کی تاریخ کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نوے سال کی عمر تک جوان تھے اور ان کا بیٹا اس وقت پیدا ہوا جب آپ کی عمر نوے سال کی تھی.اگر چہ قرآن کریم میں اس بات کا ذکر موجود نہیں

Page 1000

۹۷۴ ہے.لیکن بعض اوقات قرآن کریم میں بعض چیزوں کا ذکر نہیں ملتا لیکن بائیل کے ذریعہ ہمیں وہ معلوم ہو جاتی ہیں.بشرطیکہ قرآن کریم اس کی تردید نہ کر دے یا کسی دیگر طریقہ سے وہ غلط ثابت نہ ہو جائے.ہم اُسے مان لیتے ہیں اور اس بات میں انکار کی کوئی وجہ نہیں کہ حضرت ابرا ہیم کا پہلا بیٹا ان کی نوے سال کی عمر میں ہوا.انصار اللہ کی عمر ذمہ داری کی عمر ہے احمدیت کی تاریخ میں بھی ایسی مثالیں موجود ہیں کہ ولادت ایسی عمر میں ہوئی جو انصار اللہ بننے کی عمر سے بھی بہت زیادہ ہے.پس ایسے بہت سے امور ہیں جن میں انفرادی طور پر انسان اثر پذیر ہوتا ہے.بعض لوگوں میں تنزل جلد شروع ہو جاتا ہے، بعض میں دیر سے.اس سے آپ بخوبی سمجھ سکتے ہیں کہ بعض لوگوں پر بڑھاپے کے آثار چالیس سال کی عمر میں ہی نمایاں ہونے لگتے ہیں بلکہ بعض تو تمیں سال کی عمر میں ہی اور بعض اپنی عمر کی دوسری دہائی کے دوران ہی عادات واطوار میں اور رویے میں عمر رسیدہ لگنے لگتے ہیں.پس بہت سے ایسے تندرستی کے مشاغل ہیں جن میں انصار بخوبی حصہ لے سکتے ہیں.اگر وہ اپنی عمر کے سامنے ہار نہ مانیں.صحت کا خیال رکھیں اور ارادے مضبوط رہیں تو عمر کا کوئی اثر ان پر نہیں ہوگا.پس آپ نے یہ عزم صمیم کرنا ہے کہ آپ نے جوان رہنا ہے.ابھی تو ہم نے بہت آگے جانا ہے.ہمیں افرادی قوت کی بہت زیادہ ضرورت ہے.انصاراللہ میں شمولیت سے آپ کے اندر مایوسی کی بجائے یہ احساس پیدا ہونا چاہئیے کہ اب ہم اس طبقہ میں آگئے ہیں جن کے ذمہ زیادہ ذمہ داری کے کام ہیں.میں اس بات کو نہیں مان سکتا کہ چونکہ کوئی شخص چالیس سال کی عمر کا ہو گیا ہے اس لئے اب وہ بوڑھا ہو گیا ہے.پہلے بتا چکا ہوں تمام انحصار اس بات پر ہے کہ خود انسان اپنے آپ کو کیا سمجھتا اور محسوس کرتا ہے.چالیس سال کی عمر کے بعد حضرت مسیح موعود کے تصنیفی مشاغل حضرت مسیح موعود علیہ السلام با قاعدگی کے ساتھ سیر کے لئے تشریف لے جایا کرتے تھے.اور دن بھر نہایت چستی سے تمام امور کی سرانجام دہی فرماتے تھے.باوجود اس امر کے کہ انہیں تحریری کام بہت زیادہ کرنا ہوتا تھا اور عقل حیران رہ جاتی ہے یہ سوچ کر کہ یہ کیسے ممکن ہوا کہ جو وقت حضرت مسیح موعود کو ملا اس مختصر مدت میں آپ نے اتنے ادبی کار ہائے نمایاں سرانجام دیئے اس کے باوجود کہ ان کے پاس بے حد ذمہ داری اور مصروفیات کے کام تھے.انہوں نے اتنے موضوعات پر اتنا زیادہ لکھا کہ آپ اسی سے زیادہ کتب کے مصنف ہیں اور یہ

Page 1001

۹۷۵ اکثر کام اس وقت ہوا جب آپ کی عمر چالیس سال سے تجاوز کر چکی تھی.اگر ان کی کل عمر جو ساڑھے بہتر یا تہتر سال کی تھی ، میں سے چالیس سال منہا کر دیں تو باقی تینتیس سال کے عرصہ میں آپ نے یہ تمام کام سرانجام دیئے.عام طور پر ذہن میں یہ خیال آتا ہے کہ انسان ایسے تحریری کام بیٹھ کر کیا کرتا ہے.لیکن را وی بیان کرتے ہیں کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے تحریری کام چلتے چلتے کئے.جس دالان میں آپ ٹہلا کرتے تھے ، اس کے دونوں کونوں میں آپ کا غذ اور قلم دوات رکھ دیتے تھے.آپ چلتے چلتے ایک فقرہ سوچتے اور اسے ایک طرف کے کاغذ پر تحریر فرما دیتے پھر دوسری طرف پہنچتے پہنچتے دوسرا فقرہ سوچ لیتے اور اسے دوسرے کاغذ پر تحریر فرما دیتے.اور اس طرح آپ نے تحریری کام سرانجام دیئے.اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے اپنی صحت کا ہمیشہ بہت خیال رکھا.بلکہ بعض دفعہ تو مگدر کو بھی آپ نے ورزش کی خاطر گھمایا.یہاں حضور نے دریافت فرمایا کہ مگدر کا ہم معنی لفظ انگریزی میں کیا ہے تو ایک دوست نے عرض کیا.BASE BALL کا ریکٹ اس سے ملتا جلتا ہے.اس پر حضور نے فرمایا کہ ہاں مگر مگدر اس سے کہیں زیادہ وزنی ہوتا ہے ) چنانچہ صحت کا اتنا خیال رکھنے کا نتیجہ تھا کہ حضرت مسیح موعود بہت طاقتور اور صحت مند انسان تھے.کام کے ساتھ صحت کا خیال رکھیں انصار اللہ کے لئے میرا پیغام یہ ہے کہ آپ کو اپنے ذہنی کام اور ذمہ داریوں کو نبھانے کے ساتھ ساتھ صحت کا بھی پورا خیال رکھنا ہو گا.اس لئے مجلس انصار اللہ کا یہ فرض ہے کہ وہ انصار کے لئے صحت کو برقرار رکھنے والے پروگرام مرتب کرے.میں زیادہ سخت ورزش کا خواہشمند نہیں ہوں کیونکہ ممکن ہے اس سے بجائے فائدے کے صحت کو نقصان پہنچے.اپنی جسمانی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی ورزش میں حصہ لیں جو نقصان دہ نہ ہواور اس سے فائدہ پہنچے.ان ہدایات کی حدود میں رہتے ہوئے مجالس پروگرام بنا ئیں اور انصار بھی فرداً فرداً اپنی صحت کو برقرار رکھنے کے لئے کوشش کرتے رہیں.انصار داعی الی اللہ بنیں دوسری بات جو میں بیان کرنا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ آپ داعی الی اللہ بنیں.پچھلے کئی سال سے میں اس بات پر زور دے رہا ہوں کہ فرداً فرداً دوستوں کو تبلیغ کا کام سرانجام دینا چاہئیے.اکثر میرے مخاطب خدام الاحمدیہ اور ساری جماعت عمومی طور پر مخاطب ہوا کرتی تھی مگر

Page 1002

حصہ آج میں خصوصی طور پر آپ کو انصار اللہ کی حیثیت میں مخاطب کر رہا ہوں اور انہی الفاظ میں مخاطب کرتا ہوں جو حضرت مسیح علیہ السلام نے دو ہزار سال قبل استعمال کئے تھے کہ مَنْ أَنْصَارِى إلی اللہ کون ہے آپ میں سے جو میرے اس کام میں خدا تعالیٰ کی خاطر میری مدد کو آئے گا ؟ (اس پر احباب نے بیک زبان کہا نَحْنُ أَنْصَارُ اللهِ ) مجھے علم ہے کہ جو لوگ میرے خطاب کو سنتے ہیں ان کے دل اس پر لبیک کہتے ہیں اور وہ اس کام میں حصہ لینا چاہتے ہیں.ان کی بدقسمتی ہے ابھی تک یہ لوگ اس اہم کام کے عادی نہیں ہوئے اور اس طریقہ سے اس کو سرانجام نہیں دیتے جس طرح ذمہ داری، محنت اور لگا تار کوشش سے اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داری وہ ادا کرتے ہیں.مختلف مجالس کچھ پروگرام تو بناتی رہتی ہیں لیکن وہ اجتماعی نوعیت کے کام ہوتے ہیں جیسے کہ کبھی کتب کی نمائش کا اہتمام کر لیایا بھی یوم تبلیغ منالیا.ایسے پروگرام کا کچھ فائدہ تو ہوتا ہے لیکن یہ کام کافی نہیں ہے.ہم یہ جنگ جیت نہیں سکتے ، کسی کے عقائد اور خیالات کو بدلنے کی جنگ ، جب تک ہمارے ہر آدمی کا رابطہ انفرادی طور پر کسی آدمی سے براہ راست نہ پیدا ہو.ہمیں ایسے سپاہی بننا ہے جن کو گویا دست بدست جنگ میں.لیتا ہے.یہ درست ہے کہ ہمارے پاس دلائل ہیں ، لٹریچر ہے اور دیگر ذرائع ہیں.لیکن میدان جنگ میں علاقہ جیتنے اور اسے قبضہ میں رکھنے کے لئے سپاہیوں کی ضرورت ہوتی ہے.یہ صحیح ہے کہ سپاہیوں کو افسروں اور اسلحہ اور سپلائی اور کوریج کی مدد درکار ہوتی ہے.لیکن پھر بھی اٹل حقیقت یہی ہے کہ جب تک میدان جنگ میں سپاہیوں کی موجودگی کے ساتھ علاقہ پر قبضہ نہ کیا جائے.اور وہ سپاہی اس علاقہ میں قبضہ رکھنے کے لئے موجود نہ رہیں، باقی تمام ذرائع کے ساتھ ساتھ ، علاقہ فتح نہیں کیا جا سکتا.لہذا ہمیں سپاہیوں کی ضرورت ہے جو فردا فردا تبلیغ کے میدان میں جہاد کر رہے ہوں.یہ نہ صرف میرا تجربہ ہے بلکہ تاریخ احمد بیت اس پر گواہ ہے کہ جس دور میں بھی بیعتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے.اس دور میں زیادہ افراد نے انفرادی طور پر تبلیغ کے کام میں حصہ لیا ہے.ہم میں سے ہر ایک کو داعی الی اللہ بنا ہے اور انفرادی طور پر اگر ہم میں سے ہر ایک ایک سال کے اندر ایک احمدی بنائے تو اس وقت آپ کی موجودہ پانچ سو پچاس کی تعداد کے حساب سے اگلے سال یہ تعداد پانچ سو پچاس مزید بڑھ جانی چاہئے.لیکن اس سال صرف پینتالیس بیعتیں ہوئی ہیں.اور ان میں وہ بیعتیں بھی شامل ہیں جو مبلغین کا نتیجہ ہیں.اگر چہ بعض مبلغین بھی ایسے ہیں کہ سارے سال میں وہ ایک بیعت بھی نہیں کروا سکے تو یہ صورت حال ہرگز تسلی بخش نہیں.بلکہ بڑی پریشانی کا موجب ہے.

Page 1003

۹۷۷ عزم صمیم ، کام کی لگن اور عمل پیہم پیدا کریں ہماری ذمہ داری بڑھ رہی ہیں.اللہ تعالیٰ ایسے ایسے نشانات دکھا رہا ہے کہ بنی نوع انسان کی تاریخ میں شاذ و نادر ہی ایسا ہوتا ہے اور ہم ایک نہایت بابرکت دور سے گذر رہے ہیں.ایسا معلوم ہوتا ہے کہ گویا خدا تعالیٰ قریب آ گیا ہے.اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم بھی اس کے جواب میں قدم آگے بڑھائیں.احمدیوں کی تعداد کو بڑھا ئیں.احمدیت کو پھیلائیں اور احمدیت کے معیار کو بلند کریں.اور میں سمجھتا ہوں کہ اس مقصد کو پورا کرنے کے لئے جماعت کی دیگر تنظیموں کی نسبت انصار اللہ زیادہ اہم مقام پر ہیں کیونکہ جو پہلا داعی الی اللہ تھا اور جسے خدا نے چنا تھا ، وہ اس عمر میں چنا گیا جو خوش قسمتی سے آپ کی عمر ہے.کیونکہ میں نے آپ کو بتایا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جب بھی کسی نبی کا انتخاب کیا تو وہ چالیس سال یا اس سے کچھ اوپر کی عمر کا تھا.اس طرح آپ اس عمر میں ہیں جو خدا تعالیٰ کی منتخب کردہ عمر ہے.اس مقصد کے لئے کہ اس کا نام بلند ہو اور اس کا کلام پھیلے اور اس کے لئے میں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ آپ کو ان الفاظ میں پکاروں جن الفاظ میں حضرت مسیح علیہ السلام نے پکارا تھا کہ مَنْ أَنْصَارِى اِلی اللہ آپ میں سے کون ہے جو میرا مددگار بنے اللہ تعالیٰ کے نام پر.اللہ تعالیٰ کے کام کے لئے آپ ذمہ داری سے یہ کام کریں اور سال میں کم از کم ایک احمدی بنائیں.اور اس کے لئے دعا کریں.اپنے گرد و نواح میں نظر دوڑائیں.مناسب لوگوں کا انتخاب کریں اور اپنے تجربے کی روشنی میں یہ انتخاب کریں.اگر راستے میں کوئی مشکل یا روک حائل ہو تو اپنی راہ بدل لیں.ایک ایسے کیڑے کی طرح جود دیکھ نہیں سکتا لیکن لگا تا رکوشش کرتے کرتے بالآخر منزل کو پالیتا ہے.کوشش کرتا ہے غلطی کرتا ہے.پھر کوشش کرتا ہے اور بالآخر منزل مقصود پر پہنچ جاتا ہے کیونکہ خدا تعالیٰ نے اس میں یہ صلاحیت ودیعت کر دی ہے کہ نہایت بے سروسامانی کی حالت میں ہونے اور عقلی استعدادوں سے بے بہرہ ہونے کے باوجود وہ اپنے مقصد کو حاصل کر لیتا ہے اور اس طرح پر یہ کیڑے مکوڑے لاکھوں سال سے زندہ رہتے چلے آ رہے ہیں.بلکہ کچھ ایسی انواع بھی ہیں کہ تاریخ میں ان کے وجود کا ریکارڈ سب سے زیادہ پرانا ہے.تو اگر یہ بے سروسامان کیڑے اپنا مقصد حاصل کر سکتے ہیں تو آپ انسان ہو کر بالغ اور سمجھدار انسان جن کو زندگی کی اعلیٰ ترین صلاحیتیں عطاء کی گئی ہیں، کیونکر اپنے آپ کو اس مقصد کو حاصل کرنے کے نا اہل اور کمزور سمجھتے ہیں جس مقصد کا حصول آپ کی زندگی کا نصب العین ہے.چنانچہ آپ کا سب سے پہلا کام یہ ہے کہ آپ کو اپنی صلاحیتوں کا علم اور احساس ہو جو خدا تعالیٰ نے آپ

Page 1004

۹۷۸ میں پیدا کی ہیں.اگر یہ احساس پوری طرح بیدار ہو جائے تو آپ خود دیکھیں گے کہ ایک سال میں ایک احمدی بنانا آپ کی طاقت سے بڑھ کر نہیں ہے.بلکہ حقیقت میں یہ ایک نہایت ہی محتاط اندازہ ہے.میں ان لوگوں کو جانتا ہوں جنہوں نے پہلے پہل بڑے تذبذب سے تبلیغ کا کام شروع کیا.وہ بہت حیران و پریشان تھے کہ کیا یہ کام ان کے لئے ممکن ہے.لیکن جب انہوں نے خدا تعالیٰ پر بھروسہ کرتے ہوئے ذمہ داری اٹھانے کا عزم کر لیا اور دعاؤں کے ذریعے اس کی مدد کے طالب ہوئے تو وہ اپنے وعدے اپنی امیدوں سے بھی بڑھ کر پورے کرتے رہے.اور یہ ایک آدمی کی بات نہیں بلکہ میں دسیوں اور بیسیوں ایسے لوگوں کو جانتا ہوں.یہ نہیں کہ ان لوگوں کو تبلیغ کی خاص تربیت دی گئی تھی.نہ ہی وہ بہت زیادہ تعلیم یافتہ تھے.نہ انہیں اس میدان میں خاص مہارت حاصل تھی.پس ان میں خود اعتمادی تھی اور خدا پر بھروسہ تھا اور خدا تعالیٰ سے انہوں نے تعلق قائم کیا اور یہی ان کی کامیابی کا اصل راز ہے.آپ بھی یقیناً ایسے ہی اپنی محنت کا ثمر پا سکتے ہیں.صرف ضرورت اس بات کی ہے کہ اپنے اندر اعتماد پیدا کریں.عزم صمیم ، کام کی لگن اور عمل پیہم پیدا کریں.یہ چیز آپ کی ہمیشہ منزل کی طرف راہنمائی کرتی رہے گی اور اس چیز کو دعاؤں سے حاصل کیا جا سکتا ہے.ہم نے پہلے ہی بہت سا وقت ضائع کر دیا ہے.اگلی صدی ہمارے سر پر آ گئی ہے صرف چند ماہ اس میں باقی ہیں.یورپ میں احمدیت کی کامیابی کا رد عمل کیا ہوگا ا جہاں تک یورپ میں احمدیت کے پھیلنے کا تعلق ہے تو اگر چہ چند سالوں سے ہم نے یہاں کچھ کام کیا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ یورپ کے اکثر ممالک میں احمدیت کے پھیلنے کی طاقت (IMPACT) کو محسوس ہی نہیں کیا گیا اور نہ اس کا کوئی رد عمل پیدا ہوا ہے.اگر کبھی اخبارات میں آپ کا ذکر آ جاتا ہے تو محض اس رنگ میں کہ آپ پر ترس کھا کر آپ کا ذکر کر دیا گیا ہے وگرنہ آپ کی کوئی حیثیت نہیں ہے.یہ ایسا ہی ہے جیسا کہ آپ کے کمرے میں کوئی کیڑا آ جائے جو آپ کو دکھائی تو دے اور اس کی موجودگی کا آپ کو علم ہو لیکن اس کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی اور اس کمرے سے اس کا کوئی رشتہ نہیں ہوتا.یہ کوئی فخر کی بات نہیں.اگر اخبارات میں کبھی آپ کا تذکرہ ہو جائے تو لوگ جذبات میں آ کر مجھے لکھنا شروع کر دیتے ہیں اور اخباروں کے ڈھیر مجھے بھیجنے لگتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ گویا اب جنگ ختم ہوگئی ہے اور احمدیت فتح یاب ہو گئی.لیکن یہ اخبارات تو اور کئی فرقوں کا بھی ذکر کرتے ہیں.وہ بہائیوں کا ذکر کرتے ہیں.وہ ہری کرشنا کا بھی ذکر کرتے ہیں.تو کیا ان فرقوں نے بھی دنیا فتح کر لی ؟ نہیں اور یقینا نہیں.لہذا یورپ میں ہم نے تو ابھی ابتداء نہیں کی.اور ابتداء اس وقت ہوگی جب آپ لوگوں سے

Page 1005

۹۷۹ فرداً فردا تعلق پیدا کریں گے اور گردو نواح کے علاقے میں آگے قدم بڑھاتے چلے جائیں گے.جب تک آپ کی یورپین بیعتوں کی تعداد میں تمہیں یا چالیس رہے گی ، آپ سوسائٹی پر ہرگز اثر انداز نہیں ہو سکتے.مذہبی کامیابی کا رد عمل ہمیشہ مخالفت کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے، منظم مخالفت کی شکل میں.پاکستان میں ہم نے یہ رد عمل پیدا کیا ہے.وہاں منظم مخالفت اور خوف جیسی کیفیت پیدا ہو گئی ہے جو ہماری کامیابی کی دلیل ہے کیونکہ اس کامیابی کے شدید اثرات IMPACT وہاں پیدا ہوئے ہیں.یورپ میں ایسے شدید رد عمل پیدا کرنے والے اثرات ابھی پیدا نہیں ہوئے.یہاں تو ہمارے لئے جیسے ہمدردی کے جذبات ہیں جو ہماری کمزور حالت کی غمازی کرتے ہیں.آپ کہتے ہیں یہ لوگ مہذب ہیں، مہربان ہیں، انسانی اقدار کا خیال رکھنے والے ہیں.ہو سکتا ہے ایسا ہی ہو.لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ مذہب کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا.اور اس قانون کی کہیں بھی استثنا نہیں کہ جب بھی کوئی مذہبی جماعت کسی جگہ ترقی کرنے لگتی ہے، اس کے چھا جانے کے خوف سے اس کی شدید مخالفت ہوا کرتی ہے.جن حالات کا آپ کو پاکستان میں سامنا ہے.وہ تاریخ یہاں انگلینڈ میں دہرائی جائے گی ، ڈنمارک میں ، ناروے میں، ہالینڈ میں اور جرمنی میں الغرض یورپ میں ہر جگہ ہماری شدید مخالفت ہو گی اور اس وقت کوئی تہذیب آپ کو اس مخالفت سے نہیں بچائے گی.جب آپ سوسائٹی کو ، اس کی اقدار کو چیلنج کریں گے ، ایک عظیم روحانی انقلاب کا چیلنج ، تو اگر چہ اس سے آپ کسی بھی نقص امن کے کیس میں ملوث نہیں ہوتے لیکن یہ آپ کی قسمت ہے، یہ آپ کی منزل ہے کہ آپ کو شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑے.اگر آپ کا پیغام اپنے اندر حقیقی مقصد رکھتا ہے تو جس قدر زیادہ آپ کا پیغام معاشرے کی موجودہ اقدار پر اثر انداز ہونے والا ہوگا، اسی قدر شدت کے ساتھ آپ کا مواخذہ کیا جائے گا.چاہے آپ تعداد میں کم ہی کیوں نہ ہوں.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ابتداء ہی سے خدا تعالیٰ کے پیغام کو پھیلانا شروع کر دیا تھا اور جہاد شروع کر دیا تھا.اور عین ابتدا ہی سے آپ کی شدید مخالفت بھی کی گئی اور آپ کو ہر طرح کے دکھ دیئے گئے.میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اگر آپ کے پیغام میں مقصدیت ہے تو اس کا اظہار آپ کے چہروں سے نہیں بلکہ آپ کے دشمنوں کے چہروں سے ہو گا.آپ کی کوششوں کی سنجیدگی کا اظہار مخالفت کے رد عمل سے ہوگا.اور مجھے ایسا کوئی نشان یہاں نظر نہیں آتا.بس معمولی سی ارتعاش کبھی کبھار کہیں ہو جاتی ہے.کسی رسالہ میں کسی عالم نے لکھ دیا یا اپنے حلقہ احباب میں کہیں ذکر کر دیا کہ اس جماعت کو کچھ ترقی ہونے لگی ہے ، اس کا کوئی نوٹس لینا چاہئیے.وغیرہ وغیرہ لیکن.جس منظم مخالفت کا میں ذکر کرتا ہوں وہ ابھی تک

Page 1006

۹۸۰ یورپ کے کسی بھی ملک میں ظاہر نہیں ہونی شروع ہوئی.اس لحاظ سے ہمیں ابھی بہت آگے جانا ہے.جب ہماری کوششیں اس مقام تک پہنچ جائیں کہ حقیقتاً مخالفت شروع ہو جائے.تب وہاں سے ہمارا اصل منزل کا دشوار گزار راستہ شروع ہوتا ہے.تب موت و حیات کی جنگ شروع ہوا کرتی ہے.غلبہ پانے کی جنگ.اور اس کام میں ایک صدی لگ جاتی ہے.کبھی دو صدیاں بھی لگ جاتی ہیں.عیسائیت کو تو تین صدیاں لگ چکی تھیں تب کہیں وہ کامیاب ہوئے تھے.ہم نے ابھی لمباراستہ طے کرنا ہے.احمدیت کو اب ایک صدی گزر چکی ہے.اور ہم دوسری صدی میں داخل ہونے کو ہیں.چنانچہ میرا پیغام یہ ہے کہ احمدیت کو سنجیدگی سے لیں.یہاں ایک ایسا پلیٹ فارم تیار کریں جو تمام ملک میں آئندہ پیغام پھیلانے کا مرکز ہوا ور دوسری صدی میں یہ پیغام تمام ملک میں پھیل جائے.انگلینڈ، آئر لینڈ اور ویلز یعنی تمام جزیرہ ہائے برطانیہ میں.برطانیہ کی دو جماعتوں کا ذکر جیسا کہ میں نے ذکر کیا ہے کہ ابھی تو ہمارے کام کی ابتداء ہی ہوئی ہے.اگر چہ چند ایک جگہیں ہیں.جیسے ہارٹلے پول اور پین ویلی SPEN VALLEY کی میں مثال دیا کرتا ہوں کہ وہاں سے کام کا حلقہ کچھ وسیع ہوتا نظر آ رہا ہے اور وہاں مجھے امید کی کرن نظر آتی ہے.لیکن برطانیہ کے دیگر شہروں میں ایسی کوئی بات نظر نہیں آتی.کبھی کبھار ادھر اُدھر سے کوئی ایک آدھ بیعت ہو جاتی ہے.کبھی لنڈن میں کبھی کہیں اور جگہ.لیکن یہ بیعتیں اس لئے قابل اطمینان نہیں کہ یہ گو یا حرکت پذیر انفرادی بیعتیں ہیں.ان کی کہیں کوئی جڑ نہیں اور ان سے کہیں کوئی نئی احمدی جماعتوں کی بنیادیں پڑیں اور ان نئی جماعتوں میں یہاں کے مقامی لوگ شامل ہوں ، ایشیائی نہیں بلکہ اس ملک کے اصل باشندے.اور جب یہ برطانوی باشندے تمام ملک میں پھیل کر کام کرنا شروع کریں گے تب ہما را اصل کام شروع ہوگا.اور جیسا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے رویا میں دیکھا تھا کہ انگلستان میں کچھ سفید پرندے پکڑ رہے ہیں تو اس سے معلوم ہوتا ہے کہ برطانیہ کے لوگ باقی دنیا یا کم از کم یورپ کی راہنمائی کے لئے گہری بنیادوں والے مراکز قائم کریں گے.اگر چہ جب میں جرمن کے لوگوں کی طرف دیکھتا ہوں اور اسلام کے بارے میں ان کی سنجیدگی محسوس کرتا ہوں تو مجھے ذاتی طور پر یہ خیال آتا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ جرمن باقی تمام یورپ کی راہنمائی کرے اور اپنے افعال ہونے سے معاشرے میں وہ خوف اور خطرے کی کیفیت پیدا کر دے جس کے نتیجے میں مخالفت پیدا ہوا کرتی ہے جو دراصل کامیابی کا رد عمل ہوتی ہے.یہ رائے میں نے ذاتی طور پر جرمن سے آنے والے لوگوں کو بنظر غور دیکھنے کے بعد قائم کی ہے.اور میرے والد مصلح موعود حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب

Page 1007

۹۸۱ کی بھی یہی رائے تھی.انہوں نے جرمن کی تاریخ اور تہذیب کا مطالعہ کرنے کے بعد یہ رائے قائم کی تھی کہ یہ لوگ بہت اہم ہیں یعنی یورپ میں اسلام قائم کرنے کے لحاظ سے اہم کردارادا کریں گے.مگر یہ انسانی سوچ ہے غلط بھی ہو سکتی ہے.اہل برطانیہ کو دعاؤں میں یادر کھنے کی حکمت ایک اور زاویے سے نظر ڈالنے سے اندازہ مختلف بھی ہوسکتا ہے.حضرت مسیح موعود نے تمام جماعت کو اہل برطانیہ کو دعاؤں میں یاد رکھنے کی نصیحت فرمائی ہے کیونکہ انہوں نے ہندوستان میں جس طرح مذہبی انصاف اور غیر جانبداری کا برتاؤ کیا ہے.اس نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر گہرا اثر چھوڑا.بعض ایسے کیسوں میں جہاں عیسائی اسلام کے مخالف تھے، حکومتِ برطانیہ نے کبھی انصاف کے پہلو کو نظر انداز نہیں کیا اور حضرت مسیح موعود نے ان کی اس خوبی کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کے لئے دعا فرمائی.اگر چہ اس وجہ سے آپ پر اتہام لگائے گئے.آپ کو برٹش ایجنٹ کا لقب دیا گیا.لیکن آپ تو مردحق تھے اور کوئی چیز آپ کو حق گوئی اور حق کی حمایت سے باز نہیں رکھ سکتی تھی.جو آپ نے دیکھا بلا جھجک کہا.پس مذہب میں انگریزوں نے انصاف کا برتاؤ کیا.اور دوسری بات انگلینڈ میں سفید پرندے پکڑنا تو سفید سے سفید رنگت کے لوگ نہیں.بلکہ باخدا اور پاک صفات کے لوگ ہیں.یعنی انگلینڈ میں پاک صفات والے خدا ترس لوگ پائے جاتے ہیں.ان کے لئے دعائیں کرنا ان کا حق ہے اور ویسے بھی احمدیت میں تعداد کے لحاظ سے اول نمبر پر برطانیہ ہے.دوم جرمنی ہے.اس سال کی برطانیہ میں کل پنتالیس بیعتوں میں سے صرف پانچ بیعتیں انگریزوں کی ہیں.یہ کچھ بھی نہیں.اگر ہم اس اصول پر عمل کریں کہ ہر احمدی ہر سال میں ایک احمدی بنائے گا تو موجودہ پانچ سو پچاس کی تعداد کے لحاظ سے ایک سال کے بعد آپ کی تعداد گیارہ سو ہو جائے گی.دو سال بعد بائیس سو، تین سال بعد چار ہزار چار سو اور چار سال بعد آٹھ ہزار آٹھ سو.میں چار سال قبل برطانیہ میں آیا تھا اگر اُس وقت آپ نے میری نصیحت کو سنجیدگی سے لیا ہوتا اور اس پر عمل کیا ہوتا تو آج کے اجتماع میں آپ کی حاضری آٹھ ہزار آٹھ سو ہوتی.اس کمرے میں تمام انصار سمانہ سکتے اور یہ جگہ جلسہ سالانہ کا منظر پیش کر رہی ہوتی.اس سے ظاہر ہے کہ نصیحت پر سنجیدگی سے عمل نہ کرنے سے مقصد حاصل نہیں ہوا کرتا.خدا تعالیٰ کے قریب سے قریب تر ہوتے جائیں آخر میں مجھے یہ زور دے کر کہنا ہے کہ ایک آدمی کے لئے سال میں ایک بیعت کرنا کچھ مشکل کام نہیں ہے.آپ میں سے ہر ایک اس صلاحیت کا حامل ہے.اس کام کے لئے

Page 1008

۹۸۲ کوئی زیادہ علم کی ضرورت نہیں.صرف ایک چیز کی ضرورت ہے.اور وہ یہ ہے کہ آپ باخدا بن جائیں.خدا کی مخلوق سے آپ کا تعلق پیدا ہو نہیں سکتا اگر آپ کا تعلق خدا تعالیٰ سے نہیں ہے.یہ ایک ایسا سائنٹفک فارمولا ہے جس کا کوئی رد نہیں.آپ خدا سے تعلق پیدا کر لیں.اس کی مخلوق خود بخود آپ کی طرف کھنچی چلی آئے گی.اس میدان میں کوئی مکینیکل فارمولا کام نہیں آتا.صرف روحانی فارمولا چلتا ہے اور وہ یہ ہے کہ جب آپ اپنے اندر خدا کی محبت اور خدا سے تعلق پیدا کر لیں گے تو آپ میں خود بخود ایک تبدیلی پیدا ہو جائے گی اور دنیا آپ میں وہ کچھ دیکھے گی جو اسے اور کہیں نظر نہیں آتا.ان پر خود بخو دقدرتی طور پر آپ کا اثر ہوگا.خدا سے تعلق کے نتیجہ میں آپ مقناطیس بن جائیں گے اور لوہے کے بے جان ٹکڑے خود بخود آپ کی طرف کھنچے چلے آئیں گے.یہ ایک ایسا قانون قدرت ہے جس سے مفر نہیں.یہی میرا آج کا پیغام ہے کہ آپ خدا تعالیٰ کے قریب سے قریب تر ہوتے جائیں تا خدا آپ کو مدددے.آپ خدا کے ہو جائیں.خدا خود آپ کا ہو جائے گا.آپ خود کو خدا کے حوالہ کر دیں ، خدا اپنی مخلوق کو آپ کے حوالے کر دے گا.آپ دنیا کے آقا (MASTER) بن جائیں گے جب آپ حقیقی آقا سے تعلق قائم کریں گے.یہی واحد فارمولا ہے کامیابی کے لئے.آئیے اب ہم دعا کر لیں.(۲۴) فنجی نجی میں مجلس کا قیام ۱۹۷۹ء میں ہوا.ملکی سطح پر نظامت اعلیٰ ۱۲ فروری ۱۹۸۲ء کو قائم کی گئی اور مکرم عبداللطیف مقبول صاحب ناظم اعلیٰ اور مکرم کمال الدین صاحب معتمد عمومی مقرر کئے گئے.یکم جون ۱۹۸۳ء کو مکرم مبارک احمد خان صاحب اور مکرم محمد حسین صاحب کا تقررعلی الترتیب زعیم انصار اللہ ناندی اور لٹو کا کے طور پر ہوا.۱۹۸۳ء میں مکرم مقبول صاحب امیر جماعت نامزد ہوئے تو وہ ناظم اعلی مجلس انصار اللہ کے فرائض بھی سر انجام دیتے رہے.۱۹۸۵ء میں مکرم عزیز طبیب خاں صاحب آف ناندی ناظم اعلیٰ مقرر کئے گئے.لٹو کا میں دوانصار نے اپنے خرچ پر ۱۹۸۵ء میں ایک خوبصورت بیت اللہ رضوان تعمیر کرائی.سالانہ اجتماعات پہلا اجتماع فجی میں انصار اللہ، خدام الاحمدیہ اور لجنہ اماءاللہ کا سالانہ اجتماع ایک ہی تاریخ میں منعقد ہوتا تھا.مجلس انصاراللہ جزائر نبی نے اپنا پہلا اجتماع ۱۰ نومبر ۱۹۸۰ء کو LAUTOKA (لٹو کا ) کے مقام پر منعقد کیا.اس موقع پر سید نا حضرت خلیفۃ المسیح الثالث ، مکرم وکیل التبشیر صاحب اور مکرم صدر صاحب مجلس مرکز یہ کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے.

Page 1009

۹۸۳ چوتھا سالانہ اجتماع جزائر فجی کی ذیلی تنظیموں کا مشترکہ چوتھا سالانہ اجتماع مورخه ۱۲۷۱۱ اپریل ۱۹۸۲ء کومسجد ناصر مارو میں منعقد ہوا.اس اجتماع کے لئے سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الثالث نے اپنا خصوصی پیغام بھجوایا تھا.چھٹا سالانہ اجتماع انصار اللہ کا چھٹا سالانہ اجتماع ۲۰ ۲۱ اپریل ۱۹۸۴ء کو ناندی میں ہونا قرار پایا.اس کے لئے صدر محترم نے یہ پیغام تحریر کیا."DEAR BROTHREN, ALHAMDO LILA! THE MAJLIS ANSARAULLAH, FIJI, ARE HOLDING THEIR ANNUAL MEETING IN NANDI ON 20, 21 APRIL, 1984.IT IS OUR FORVENT PRAYER THAT GOD ALMIGHTY WITH HIS INFINITE BENEVOLENCE, MAY IMBUE THIS GATHERING WITH HIS UTMOST BLESSINGS FOR BOTH ANSARULLAH AND THE REST OF THE JAMAAT.AS FOR THE PARTICAIPENTS! MAY GOD BLESS THEM IN THEIR FAITH, SINCERTIY AND DEVOTION.WHEN THEY RETURN TO THEIR HOMES, THEY MAY CARRY DIVINE BOUNTY WITH THEM IN ABUNDANCE.MAY GOD ENABLE THEM TO TAKE PART IN NEXT YEAR'S GATHERING ALSO WITH ENHANCED ARDOUR AND ENTHUSIASM.AMEEN.2.ON THIS OCCASION,I WOULD LIKE TO BRING TO THE NOTICE OF THE ANSAR, THREE IMPORTANT MATTERS: A) THE TERM ANSARULLAH CONNOTES CERTAIN RELIGIOUS AND HISTORICAL TRADITIONS WHICH HAVE A PECULIAR BACKGROUND OF THEIR OWN.EVERY PROPHET IN THE PAST WAS ASSISTED BY A NUMBER OF CLOSE FRIENDS AND HELPERS WHOSE ENTIRE RESOURCES WERE DEDICATED TO THE DIVINE CAUSE.THESE PEOPLE REPRESENTED THE EARLIEST GROUP OF DOVEETS WHO IN REALITY HAD UNDERCUT THEIR MUNDANE NEEDS IN THE INTEREST OF THE FAITH.IN TOKEN THEREOF

Page 1010

۹۸۴ THEY WERE BLESSED WITH DIVINE FAVOURS IN SUCH ABUNDANCE AS WAS BEYOND DESCRIPTION.THE ANNALS OF ISLAMIC HISTORY ARE REPLETE WITH THE SACRIFICES OF THE ANSAR OF MEDINA THEIR SELFLESSNESS, DEVOTION TO THE FAITH AND UNRIALLED SACRIFICES FOR THE CAUSE OF ISLAM, ARE THE SACRAD HERITAGE OF OUR PAST GLORY.IT IS YOUR DUTY TO KEEP UP THESE TRADITIONS FOR ALL TIMES.MAY GOD GIVE STRENGTH TO PROVE EQUAL TO THIS TASK.B) THE BURDEN FOR IMPARTING PROPER TRAINING TO THE POSTERITY FALLS ENTIRELY ON YOUR SHOULDERS.EXPERIENCE IS REALLY A RESERVOIR FOR KNOWLEDGE.YOU HAVE TO GUIDE THE COMING GENERATION THROUGH CHANNELS AS WOULD ENABLE THEM TO BECOME TRUE CUSTODIONS OF AHMADIYYAT.THE TRUST WHICH AT PRESENT, IS ENSHRINED IN YOUR BOSOMS HAS TO BE TRANSFERRED STEADILY BUT FIRMLY TO THE YOUNG OFF-SPRINGS OF AHMADIYYAT.IT IS, THEREFORE, YOUR BOUNDEN DUTY TO TRAIN THE YOUNGSTERS IN A MANNER THAT THEY SHOULD STRIVE THEIR UTMOST IN THIS DIRECTION AT EVERY STAGE OF THEIR LIVES.THEY SHOULD LOOK AFTER THE TREE OF AHMADIYYAT AND PREPETUATE ITS BLOOM TO THE EXTENT THAT ITS VERDURE SHOULD DAZZLE THE EYES OF THE ONLOOKERS.WE SHOULD NEVER SLACKEN OR TARRY BEHIND OTHERS IN THIS REGARD.WE ARE RESPONSIBLE TO MAINTAIN THESE CONDITIONS BEFORE OUR LORD.YOU MUST FULFIL YOUR OBLIGATIONS IN THE BEST POSSIBLE MANNER.MAY GOD HELP YOU IN YOUR EFFORTS IN THIS DIRECTION.C) THE LAST WORD IN THIS REGARD IS!IT IS THE WISH OF HAZTAT KHALIFATUL MASIH IV AS ALSO YOUR OWN DUTY TOWARDS AHMADIYYAT, THAT THE ANSAR SHOULD DEFINE A WAY OF LIFE AND A

Page 1011

۹۸۵ PATTERN FOR OTHERS TO FOLLOW IN THEIR FOOTSTEPS.THIS IS A CLARION CALL TOWARDS OUR CREATURE.EVERY AHMADI SHOULD BECOME A "DAEE ILALLAH".THE PRESENT AGE REPRESENTS THE RENAISSANCE OF ISLAM.THIS IS THE PERIOD WHEN ISLAMIC PREACIHING HAS TO ACHIEVE ITS PEAK STRENGTH.THIS IN FACT IS THE ERA WHEN THE TEACHINGS OF ISLAM-THE ONLY TRUE FAITH WILL BE CARRIED TO THE END OF THE EARTH.THIS IS A DEVINE DECREE.WE HAVE TO STRIVE FOR ITS FULFILLMENT BY ALL MEANS AT OUR DISPOSAL.YOU MUST PRAY UNCEASINGLY FOR THE SUCCESS OF YOUR MISSION, SAID THE PROMISED MESSIAH (PEACE BE ON HIM): "IT WAS THROUGH PRAYERS WHATEVER WAS ACHIEVED IN THE PAST.YOUR FUTURE ALSO RESTS ON PERSISTENT AND UNENDING PRAYERS ON YOUR PART." 2.THE MESSAGE OF AHMADIYYAT SHOULD BE CARRIED FORWARD TO EVERYONE WITH LOVE AND EFFICIENT PLANNING.YOU SHOULD BE SYMPATHETIC TO EVERYONE YOU COME ACROSS IN DAY-TO-DAY MATTERS AND TRY TO WIN THE HEARTS OF YOUR OPPONENTS.IF YOU ARE EARNEST IN YOUR ENDEAVOURS TO DO GOOD TO OTHERS, THERE SHALL CERTAINLY BE A RESPONSE FROM THE OTHER SIDE.SAID THE HOLY PROPHET (PEACE BE ON HIM) "WHOEVER DOES GOOD TO OTHERS, HE WINS THE HEARTS OF FRIENDS AND FOES." 3.IT IS, THEREFORE, INCUMBENT ON THE ANSAR TO SEEK NEW FRIENDS FOR THEIR "DAWAT-ILALLAH".ALL OFFORTS SHOULD BE DIRECTED FOR ACHIEVING YOU ROBJECTIVES ON A PERMANENT BASIS.GOD WILL BLESS ALL YOUR EFFORTS IN THIS DIRECTION.INSHA-ULLAH "THIS IS HIS DECREE, WHO IS MIGHTY ALL-KNOWING." SADR MAJLIS ANSARULLAH"

Page 1012

آٹھواں سالانہ اجتماع ۹۸۶ ۲۹،۲۸ مارچ ۱۹۸۶ء کو منعقد ہونے والے جزائر نفی کی ذیلی تنظیموں کے مشتر کہ سالانہ اجتماعات کے لئے سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع نے مندرجہ ذیل پیغام بھجوایا.و بسم اللہ الرحمن الرحیم لندن پیارے بھائیو اور بہنو! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ یہ سُن کر بہت خوشی ہوئی کہ آپ لوگ ۲۸ - ۲۹ مارچ ۱۹۸۶ء کو اپنا سالانہ اجتماع منعقد کر رہے ہیں.اللہ تعالیٰ آپ سب کو اپنے بیش بہا فیوض و برکات کا وارث بنائے اور اس مبارک موقع پر جبکہ آپ سب اکٹھے ہو رہے ہیں ، اپنی بے شمار برکتیں اور رحمتیں نازل کرے اور ہمیشہ آپ سب کو اپنی حفظ وامان میں رکھے.آمین.میں جب آپ لوگوں کے پاس آیا تھا تو اس وقت میں نے جو پیغام دیا تھا آج بھی وہی پیغام ہے کہ نظام جماعت کو اچھی طرح سمجھیں اور اپنے اطاعت کے معیار کو بلند کریں اور دل و جان سے بخوشی اس کی پابندی کریں تبلیغ میں ہمہ تن مصروف ہو جاویں.اپنے باہمی اختلافات کو یکسر مٹا کر باہم پیار و محبت سے زندگی گذاریں.انما المومنون اخوۃ کے حقیقی مصداق بننے کی کوشش کریں.دشمن کے پاس دلائل نہیں ہیں.اس میدان میں وہ شکست کھا چکا ہے اور بے بس ہو چکا ہے.اس کے پاس اب گالیوں کے سوا کچھ بھی نہیں.یہ لوگ اب پاکستان سے ملاں لا رہے ہیں ، اگر باہر بھی دشمن سے مقابلہ ہو اور اندرونی طور پر بھی لڑائی ہو رہی ہو تو پھر فتح کس طرح ہوگی ؟ آپ کیسے غالب آئیں گے؟ قرآن مجید کے ارشاد أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ کے مفہوم کو سمجھیں کہ آپس میں پیار و محبت سے رہتے ہیں اور ایک دوسرے کی خاطر اپنی جان کی بھی پرواہ نہیں کرتے اور دوسری طرف دوسروں پر سختی نہیں بلکہ اُن کے بداثر کو قبول نہیں کرتے اور اپنے اندران کا نفوذ نہیں ہونے دیتے.آپ لوگ تو رَحْمَةً لِلْعَلَمِنينَ “ کو ماننے والے ہیں.جس کی رحمت میں اپنے بیگانے سبھی شامل تھے.ہر کس و ناکس اس چشمہ سے سیراب ہوتا ہے.آپ خود بھی تو اس چشمہ سے سیراب ہوئے ہیں اب دوسروں کو بھی سیراب کریں.

Page 1013

۹۸۷ تبلیغ کے کام میں پوری محنت اور لگن کے ساتھ مصروف ہو جائیں.جس رفتار سے اب کام ہو رہا ہے اس طرح تو لاکھوں سالوں میں بھی ہم دنیا کو احمدی نہیں بنا سکیں گے.پس آپ سب کثرت سے دعائیں کرتے ہوئے اللہ سے توفیق مانگیں.اپنے رب کریم سے اطاعت کا عہد باندھیں.حسن سلوک، عفو اور پیار و محبت سے دل جیتیں.یہی جہاد ہے اور آج اسی میں اسلام کی فتح ہے.اللہ تعالیٰ آپ کو اپنی رضا کے عطر سے ممسوح کرے.آپ سب کو حقیقی معنوں میں خادم دین بنائے.آمین والسلام خاکسار مرزا طاہر احمد خلیفة اصبح الرابع نائیجیریا لیگوس میں دسمبر ۱۹۷۳ء کو اور ابادان میں اکتوبر ۱۹۷۴ء کو مجالس کا قیام ہوا.ملکی سطح پر نظامت کے قیام کے بعد الحاج ابو بکر اڈوبے کوکوئی (ABU-BAKRE IDOGBE.KUKOYI) ناظم اعلیٰ مقرر ہوئے جو۱۹۷۳ء سے ۱۹۸۷ء تک اس عہدہ پر فائز رہے.۱۹۷۳ء سے ۱۹۸۲ء تک مکرم مولا نا محمد اجمل شاہد صاحب اور ۱۹۸۳ء سے ۱۹۸۷ء تک مکرم مولوی فضل الہی صاحب انوری بطور مشنری انچا رج نائب صدر ملک رہے.سالانہ اجتماعات چھٹا سالانہ اجتماع بمقام اونڈ و (ONDO) (۲۹ ،۳۰ ستمبر ۱۹۷۹ء بروز ہفتہ.اتوار منعقد ہوا.جس میں تقریباً پانچ صد نمائندگان نے شرکت کی.ساتواں سالانہ اجتماع : ۲۷، ۲۸ ستمبر ۱۹۸۰ء کو شمالی علاقہ کے اہم شہر زار یہ میں منعقد ہوا.روزنامه الفضل ربوہ ۱۳ ۱۴ جنوری ۱۹۸۱ء و ماہنامہ انصار اللہ ربوہ جنوری ۱۹۸۱ صفحه ۴۰ و فروری ۱۹۸۱ ، صفحه ۳۷-۴۰) آٹھواں سالانہ اجتماع ۳ ۴ اکتوبر ۱۹۸۱ء کوا بیوکوٹا اوگن سٹیٹ میں منعقد ہوا.﴿۲۶﴾ نواں سالانہ اجتماع : اپنی سابقہ روایات کے ساتھ ۲ ۳ اکتوبر ۱۹۸۲ء کو بمقام بین انعقاد پذیر ہوا.﴿۲۷﴾ دسواں سالانہ اجتماع : ۲۲ ۲۳ اکتو بر ۱۹۸۳ء کو IWO کے مقام پر منعقد ہوا.اس اجتماع میں ملک کی اڑتمیں مجالس کے پانچ ہزار ا حباب شامل ہوئے.(۲۸)) پندرھواں سالانہ اجتماع پندرہواں سالانہ اجتماع ۳۰ ستمبر تا ۲ اکتوبر ۱۹۸۸ء بمقام الا رو منعقد ہوا جس میں اٹھاسی مجالس کے چھ سو آٹھ انصار نے شرکت فرمائی.۳۰ ستمبر کو رجسٹریشن شروع کر دی گئی.

Page 1014

۹۸۸ اجتماع کی کارروائی یکم اکتوبر کو نماز تہجد ، دروس اور نماز فجر سے شروع ہوئی.وقفہ کے بعد پہلا اجلاس زیر صدارت مکرم اے آراے ابیولا صاحب امیر جماعت نائیجیر یا منعقد ہوا.بعد ازاں برادر TOLA SAID نے اپنی نظم بزبان یورو با خوش الحانی سے پڑھی.جس کے بعد ناظم اعلیٰ صاحب نے سالانہ رپورٹ کارگزاری پیش کی.کوتاہیوں اور خامیوں کی نشاندہی کی.آپ نے تمام انصار کو مرکز کی ہدایات کے مطابق کام کرنے کی تلقین کے علاوہ مالی ادائیگیوں کی طرف بھی متوجہ کیا.رپورٹ کے بعد صدر اجلاس نے انصار کو حقیقی انصار بننے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرمایا کہ اس وقت حضرت امام جماعت احمد یہ انصار کو آواز دے رہے ہیں جس پر لبیک کہنا ہمارا اولین فرض ہے.دوسرے اجلاس میں برادر ایچ اے ظفر نے گذشتہ گیارہ سالوں میں احمدیوں پر گزرے ہوئے حالات کی تفصیل بیان کی.برادر ایل اے او بالا گوں صاحب نے مالی ذمہ داریاں ، مکرم مولوی صفی الرحمن خورشید صاحب نے تربیت اولاد اور مکرم زیڈ ٹی ایو با صاحب نے شادی بیاہ کے موقع پر احمدیوں کی ذمہ داریاں“ کے موضوعات پر اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا.تیسرے اجلاس میں مکرم مولوی غلام احمد خادم صاحب کے ”وقف نو“ کے متعلق اظہار خیالات کے بعد علمی قابلیت کا مقابلہ شروع ہوا.جس کے لئے الوصیت اور ہماری تعلیم مقر تھی.آخری اجلاس میں مکرم مولوی اے آراے اگبولا صاحب کی صدارت میں مکرم مولوی زیڈ ٹی ایو با صاحب نے ” الوصیت کی اہمیت اور برداراے او عبد السلام صاحب نے داعی الی اللہ “ کے موضوعات پر روشنی ڈالی.اس اجتماع پر ابادان کو بہترین مجلس قرار دیا گیا اور گزشتہ سال کا علم انعامی بدستور ان کے پاس رہا.بعد دعا اجلاس بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا.(۲۹) جرمنی جرمنی میں مجلس کا قیام سب سے پہلے فرانکفورٹ میں ۱۹۷۵ء میں ہوا.جس کے بعد مجلس ہمبرگ ۱۹۷۶ء میں ، نیورن برگ ۱۹۸۱ء میں، ہائیل بر ان ۱۹۸۲ء میں ، کولون ۱۹۸۴ء میں ، میونخ اکتو بر ۱۹۸۶ء میں اور برلن جنوری ۱۹۸۷ء کو قائم ہوئی.نائب صدارت کے فرائض علی الترتیب مکرم مولا نا فضل الہی صاحب انوری (۱۹۷۵ء)، مکرم نواب منصور احمد خان صاحب (۱۹۷۶ء تا ۱۹۸۳ء)، مکرم ملک منصور احمد صاحب عمر (۱۹۸۳ء تا ۱۹۸۶ء) نے ادا کئے.۸۶ - ۱۹۸۵ء میں مغربی جرمنی میں انصار اللہ کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر مکرم ملک منصور احمد عمر صاحب مشنری انچارج و نا ئب صدر نے مرکز سے منظوری لے کر ۱۲ جنوری ۱۹۸۶ء کو مکرم عبد الغفور بھٹی صاحب کو ناظم اعلیٰ مقرر کیا اور ساتھ ہی یہ ہدایت فرمائی کہ مغربی جرمنی میں جہاں جہاں جماعتی مشن ہاؤس قائم ہیں.

Page 1015

۹۸۹ وہاں ”دستور اساسی“ کے مطابق نئے سرے سے زعماء اعلیٰ کے انتخابات کروائے جائیں اور انتخابات کے بعد زعماء صاحبان اپنے اپنے علاقوں کا جائزہ لیں کہ جن علاقوں میں تین یا تین سے زیادہ انصار مقیم ہیں، وہاں مجالس قائم کر کے زعماء حلقہ کے انتخابات کروائے جائیں.ان ہدایات کی روشنی میں ناظم اعلیٰ نے تمام مجالس کو از سر نو منظم کیا اور دونئی مجالس برلن اور میونخ میں قائم کیں جس سے مغربی جرمنی میں بڑی مجالس انصاراللہ کی کل تعداد پانچ ہوگئی.بعد ازاں ان مجالس کو ریجنز میں تبدیل کر دیا گیا.۱۹۸۶ء میں ناظم اعلیٰ کی مرکز سے منظوری کے بعد مجلس فرانکفرٹ اور کولون میں انتخابات برائے زعماء اعلیٰ انصار اللہ کروائے گئے.انتخابات کے نتائج درج ذیل ہیں : جنوری ۱۹۸۶ء میں فرانکفرٹ کیلئے مکرم چوہدری محمد رفیق اختر صاحب زعیم اعلیٰ منتخب ہوئے.بعد ازاں ۱۵ مارچ ۱۹۸۷ء کو دوبارہ انتخاب کے نتیجہ میں مکرم بشارت احمد صاحب زعیم فرانکفرٹ مقرر ہوئے.دسمبر ۱۹۸۷ء میں مجلس کولون کا انتخاب برائے زعیم اعلی انصار اللہ کر دیا گیا جس میں مکرم عبدالوحید ظفر رانا صاحب نئے زعیم منتخب ہوئے.جونی مجالس قائم کی گئیں ان میں برلن میں مکرم نذر محمد خالد صاحب اور میونخ میں مکرم محمود احمد صاحب آف آگس برگ زعماء اعلیٰ انصار اللہ منتخب ہوئے.اس کے ساتھ ساتھ پانچوں ریجنز سے مکمل رابطہ رکھا گیا اور وقتا فوقتا ہدایات دی جاتی رہیں.ان تبدیلیوں کے نتیجہ میں انصار دوستوں میں ایک نئی روح اور جذبہ بیدار ہوا.اور وہ پہلے کی نسبت زیادہ جوش و خروش سے آگے آئے اور دینی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے لگے.پہلی نیشنل مجلس عاملہ انصار اللہ (جن کی مرکز سے منظوری حاصل ہوئی) مکرم محمد شفیع صاحب مکرم ناز احمد ناصر صاحب فاریجن دوستوں کیلئے مکرم مقصود احمد صاحب مکرم محمد اسلم شاد صاحب جرمن دوستوں سے رابطہ کیلئے اصلاح وارشاد، تربیت تعلیم مکرم بشیر احمد بھٹی صاحب مکرم مبشر احمد باجوہ صاحب مکرم محمد احمد صاحب مکرم محمد احمد گردیزی صاحب وقف جدید صحت جسمانی قلمی دوستی مال -1 -2 -3 -5 -6 -7 -8

Page 1016

۹۹۰ -9 -10 اشاعت تجنيد مکرم ملک سعادت احمد صاحب مکرم داؤ د احمد ناصر صاحب ان میں سے مکرم محمد اسلم شاد صاحب نقل مکانی کی وجہ سے کام جاری نہ رکھ سکے جبکہ مکرم بشیر احمد بھٹی صاحب اور مکرم ملک سعادت احمد صاحب نے اپنی مجبوریوں کی وجہ سے کام کرنے سے معذرت ظاہر کی.دسمبر ۱۹۸۸ء میں ناظم اعلیٰ انصار اللہ کو مرکز کی طرف سے یہ ہدایت موصول ہوئی کہ ۱۹۸۹ء کے اوائل میں تمام ملک میں نئے سرے سے انتخابات برائے زعماء کروائے جائیں.چنانچہ مرکزی ہدایات کی روشنی میں نیشنل مجلس عاملہ انصار اللہ مغربی جرمنی نے یہ فیصلہ کیا کہ پانچوں ریجنز میں زعماء اعلیٰ کے انتخابات کروائے جائیں.ناظم علاقہ کی نامزدگیاں مکمل کی جائیں اور پھر زعماء صاحبان اپنے اپنے علاقوں میں ہر مجلس میں انتخاب کروا کر زعیم حلقہ مقرر کریں.اور جب یہ تمام انتخابات مکمل ہو جائیں تو بر موقع سالانہ اجتماع مغربی جرمنی ناظم اعلیٰ کا انتخاب کیا جائے.نیشنل مجلس عاملہ انصار اللہ مغربی جرمنی کے مندرجہ ذیل ممبران مقرر کیے جانے کی مرکز سے سفارش کی گئی: -1 -2 -3 مکرم عبد الغفور بھٹی صاحب مکرم مبشر احمد باجوہ صاحب ناظم اعلیٰ ملک نائب ناظم اعلیٰ م مبشر احمد باجوہ صاحب نائب ناظم اعلیٰ صف دوم مکرم نیاز احمد صاحب اعظم اعجاز احمد صاحب مكرم عبدالكبر يا صاحب معتمد عمومی صف اوّل اشاعت قلمی دوستی صف دوم وقف جدید تحریک جدید -6 -7 -8 مکرم شرافت اللہ خان صاحب صحت جسمانی مکرم داؤداحمد ناصر صاحب تجنيد نظامت علیاء کا قیام ۱۹۸۶ء میں ہوا تھا اور مکرم عبد الغفور بھٹی صاحب اس عہدہ پر ۱۹۸۹ء تک کام کرتے رہے.مجالس کی تعداد جو ان کے تقرر سے پہلے صرف پانچ تھیں، بڑھ کرا یک سو پینسٹھ ہو گئیں.ریجنز کا قیام : تعداد میں اضافہ کے باعث مجالس کو چھ ریجنز میں تقسیم کر دیا گیا اور وہاں ناظمین ریجنز کی تقرری کی گئی.سالانہ بجٹ : ۱۹۸۶ ء میں سالانہ بجٹ چند سو مارک تھا مگر ۱۹۹۶ء کے آخر پر سالانہ بجٹ ایک لاکھ مارک سے تجاوز کر گیا.ہر سال سو فیصد وصولی کر کے مرکز بھجوائی گئی.گیسٹ ہاؤس تعمیر مرکزی گیسٹ ہاؤس کے لئے وعدہ جات کی سو فیصدی وصولی کر کے مرکز بھجوائی گئی.گجراتی زبان میں ترجمہ قرآن کریم : گجراتی زبان میں قرآن کریم کے ترجمہ اور اشاعت کیلئے مجلس مرکزیہ کی

Page 1017

۹۹۱ طرف سے جرمنی کے ذمہ دس ہزار مارک چندہ لگایا گیا.ساڑھے چھ ہزار مارک مرکز بھجوایا گیا.یورپین مراکز تحریک خریداری برائے یورپین مراکز میں انصار نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا.تبلیغ : اس میدان میں بھی مجلس جرمنی سرگرم عمل رہی.جماعت کی طرف سے مجلس انصار اللہ کو جتنا بھی ٹارگٹ ملا، وہ پورا کرنے کی توفیق ملی.فرانکفورٹ اور ہمبرگ میں تبلیغی سٹالز بھی باقاعدگی سے لگائے جاتے رہے.ہفتہ وار کلاسز : فرانکفورٹ اور ہمبرگ میں ہفتہ وار کلاسز برائے اطفال و ناصرات کا اجراء کیا گیا.مجالس جرمنی کے بارہ میں دستیاب ریکارڈ کے مطابق عہدیداران کے اسماء اس طرح سے ہیں.مجلس فرینکفرٹ : زعیم اعلی : مکرم محمد شریف خالد صاحب (۱۹۷۵ء تا ۱۹۸۲ء) ، مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب (۱۹۸۳ء تا ۱۹۸۵ء) ، مکرم محمد رفیق اختر صاحب (جنوری ۱۹۸۶ ء تا ۱۴ مارچ ۱۹۸۷ء) مکرم بشارت احمد صاحب (۱۵ مارچ تا ۱۴ نومبر ۱۹۸۷ء) مکرم داؤ داحمد صاحب ناصر ۱۵ نومبر ۱۹۸۷ء تا ۱۹۸۹ء) مجلس ہمبرگ: زعیم اعلیٰ مکرم مرزا منصور احمد صاحب (۱۹۷۵ء تا ۱۹۷۷ ء ) ،مکرم ملک محمد شریف صاحب (۱۹۷۸ء تا ۱۹۸۹ء) مجلس نیورن برگ: زعیم اعلی مکرم کوثر با جوہ صاحب (۱۹۸۱ء تا۱۹۸۴ء) بکرم محمود احمد صاحب (۱۹۸۳ء تا ۱۹۸۶ء) مجلس با ئیل بران: زعیم اعلی : مکرم منظور احمد صاحب شاہد (۱۹۸۲ء تا ۱۹۸۶ء) مجلس کولن : زعیم اعلیٰ : مکرم چوہدری سعید الدین صاحب (۱۹۸۴ء) مکرم رانا محمد خالد صاحب (۱۹۸۵ء تا ۱۹۸۷ء)، مکرم میجر عبدالوحید صاحب، مکرم لال دین صاحب (۱۹۸۲ء تا ۱۹۸۳ء) مجلس میونخ : زعیم اعلی : مکرم محمود احمد صاحب آف اکس برگ (اکتوبر ۱۹۸۶ء تا ۱۹۸۹ء) مجلس برلن : زعیم اعلی : مکرم نذر محمد خالد صاحب (۱۹۸۷ء تا ۱۹۸۹ء) دو مستعد مجالس کی کارگزاری مجالس جر منی خدا کے فضل سے فعال کردار ادا کرتی رہیں.بطور مثال نیورن برگ اور ہمبرگ کی رپورٹس کے چند حصے پیش کئے جاتے ہیں.سالانہ رپورٹ مجلس نیورن برگ ۱۹۸۲٬۶۱۹۸۱ء مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نائب صدر مرکزیہ نے مئی ۱۹۸۱ء میں مغربی جرمنی کا دورہ فرمایا.اس دورہ کے نتیجہ میں مورخہ ۳ امئی ۱۹۸۱ء کو نیورن برگ کی مجلس کا قیام عمل میں آیا.مجلس کے انصار کی تعداد چھ تھی.عرصہ زیر رپورٹ میں بارہ ماہانہ اجلاس عام ہوئے.انصار کی اوسط حاضری ساٹھ فیصدی سے اسی فیصدی رہی.ماہانہ اجلاس کے علاوہ انصار اللہ کے چار ہنگامی اجلاس ہوئے.۱۹۸۲ء میں سو فیصد انصار نے تحریک جدید کے جہاد میں حصہ لیا.ایک اجلاس عام بلا کر تحریک جدید کی

Page 1018

۹۹۲ اہمیت دوستوں پر واضح کی گئی جس کے نتیجے میں نئے سال کے وعدے پہلے سے ڈیڑھ گنا ہو گئے.انصار کو لفظی ترجمہ سکھانے کے لئے مترجم قرآن کریم کا انتظام کیا گیا.احباب جماعت کو ترجمہ سکھانے کیلئے تعلیم القرآن کی سنڈے کلاس جاری کی گئی.کتب حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے میسر نہ آنے کے باعث یہ طریق اختیار کیا گیا کہ اجلاس عام میں حضور کی کسی ایک کتاب کا خلاصہ بیان کیا جاتا چنانچہ تخفتہ الندوہ، دافع البلاء ، سبز اشتہار، ایک غلطی کا ازالہ، ریویو بر مباحثہ بٹالوی و چکڑالوی ، کشتی نوح، فتح اسلام، توضیح مرام، پیغام صلح کا خلاصہ سنایا گیا.جنوری ۱۹۸۲ء سے مجلس کے نام رسائل انصار اللہ ، تحریک جدید ، مصباح تفخیذ الا ذہان، خالد جاری کروائے گئے.جرمن قومی برتھ ڈے ( یوم ولادت) کے موقع پر سات جرمن افراد کو جرمن زبان میں اسلامی لٹریچر تحفہ پیش کیا گیا جو انہوں نے بخوشی قبول کیا.چودہ مختلف مقامات پر غیر از جماعت دوستوں کے ساتھ تبلیغی نشستیں ہوئیں.چھیاسٹھ عدد کتب غیر از جماعت دوستوں میں تقسیم کی گئیں.جماعت احمد یہ نیورن برگ نے بعثت حضرت مسیح موعود " کے عنوان سے نو زبانوں میں دو مواقع پر بارہ سو اٹھاسی فولڈر ز تقسیم کئے.بشیر احمد صاحب پرویز.محمد یوسف صاحب بھٹی اور کوثر با جوہ صاحب نے اس تبلیغی مہم میں حصہ لیا.چندہ جات انصار اللہ ۱۹۸۲ء میں آٹھ سو انچاس مارک کا بجٹ پیش کیا گیا.جن میں سے پانچ سوتمیں مارک وصول ہو چکے تھے.انصارفٹ بال اور والی بال کی کھیلوں میں حصہ لیتے رہے.علاوہ ازیں بیماروں کی عیادت پروگرام کا حصہ رہا.یوم مصلح موعود، یوم مسیح موعود، یوم خلافت اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جلسے منعقد کئے گئے.تمام احباب جماعت کو عموماً اور انصار حضرات کو خصوصاً حضور کی خدمت میں دعائیہ خط لکھنے کی تحریک کی جاتی رہی.﴿۳۰﴾ مورخہ ۳۰،۲۹ مئی ۱۹۸۲ء کو ہمبرگ میں مجالس انصار اللہ مغربی جرمنی کا اجتماع منعقد ہوا.جس میں مجلس نیورن برگ کی نمائندگی ہوئی.اس موقع پر مکرم نائب صدر صاحب ملک کے ہدایت پر کوثر احمد باجوہ صاحب نے سیرت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر پندرہ منٹ کی تقریر کی.مجلس انصار اللہ نیورن برگ کی کارکردگی (مئی ۱۹۸۲ء تک) پیش کی گئی.علمی مقابلہ جات اور تقریر میں کوثر احمد صاحب باجوہ نے پہلا انعام حاصل کیا.مجلس نیورن برگ کے زیر اہتمام مجلس بل براؤن کی مدد سے لائبریری کا قیام عمل میں آیا جس میں چھوٹی بڑی کتب کی تعداد بیتی.کتب اردو ۷۵ کتب انگریزی ۲۵ کل کتب : ۱۴۰ عدد ( یکصد چالیس عدد ) رسالہ انصار اللہ کے پانچ نئے خریدار بنائے گئے.شعبہ تحریک جدید کے ضمن میں ۲۹ رمضان المبارک

Page 1019

۹۹۳ کی دُعائیہ فہرست میں مجلس مقامی کے تین انصار اور دو خدام کے نام پیش کئے گئے.اٹھانوے افراد کو جرمن تعارفی پمفلٹ جس میں حضرت اقدس مسیح موعود کی شبیہ مبارک تھی ، دکھا کر پیغام حق پہنچایا گیا.نیز سوالات کے جوابات دیئے گئے.چارا جلاسات عام منعقد ہوئے.دو اجتماعات بسلسلہ عیدین ہوئے.یوم خلافت منایا گیا.جن میں انصار کی حاضری اوسطاً ساٹھ سے اسی فیصد رہی.ہمبرگ ۱۹۸۷ء میں بارہ ماہانہ اجلاس بلائے گئے.حاضری پچپن فیصد تھی.اس کے علاوہ چار خاص اجلاس بلائے گئے.اکتیس عدد سٹال لگائے گئے.کتب اور پمفلٹ مفت تقسیم کئے گئے اور نوسوتر پن مارک کی کتب بیچی گئیں.سال کے دوران آٹھ سو ستائیس مارک چندہ وصول کر کے مرکز بھجوایا گیا.خدمت خلق کے سلسلہ میں کئی ایک افراد کی مختلف دفاتر میں مدد کی گئی اور مریضوں کی عیادت کی گئی.(۳۱) ریجنز کی کارگزاری اب پانچوں ریجنز کا مختصر تعارف اور کارگذاری پیش کی جاتی ہے: فرینکفرٹ ریجن ۱۴ نومبر ۱۹۸۷ء میں فرنکفرٹ ریجن میں انتخابات کے نتیجہ میں مکرم داؤ د احمد صاحب زعیم اعلیٰ منتخب ہوئے.انہوں نے نومبر کے آخر میں مکرم بشارت احمد صاحب سے چارج لیا.مکرم داؤ د صاحب نہ صرف زعیم اعلیٰ فرنکفرٹ مقرر ہوئے بلکہ انہیں ناظم فرنکفرٹ ریجن بھی مقرر کیا گیا.ان کے چارج لینے کے وقت فرنکفرٹ ریجن میں انصار کی کل تعدا دساٹھ تھی.اور مجلس انصاراللہ عملی طور پر صرف فرنکفرٹ میں کام کر رہی تھی.داؤ د صاحب نے اپنا چارج سنبھالتے ہی چھپیں نئی مجالس قائم کیں اور تمام شعبوں میں کارکردگی کو بڑھایا.اور تمام مجالس میں زعماء منتخب یا مقرر کئے اور ہر اس جماعت میں مجلس قائم کی جہاں تین یا تین سے زیادہ انصار مقیم تھے.تین سے کم انصار والی جماعتوں کو فرینکفرٹ کا حصہ بنا دیا.ایسی جماعتوں کی تعداد پندرہ تھی جہاں دو یا دو سے زیادہ انصار رہتے تھے.مجلس فرنکفرٹ کے کام کو مزید بہتر بنانے کیلئے اس کو بارہ حلقوں میں تقسیم کیا گیا جہاں پر زعماء مجالس کام کر رہے تھے مجلس عاملہ : اُس وقت ممبران مجلس عاملہ فرنکفرٹ درج ذیل تھے مکرم نذیر احمد امینی صاحب منتظم عمومی مکرم حاجی نذیر احمد صاحب منتظم تربیت -1 -2

Page 1020

۹۹۴ -3 -5 -6 -7 کولون ریجن مکرم خلیق احمد بسراء صاحب مکرم منیر احمد صدیقی صاحب منتظم تعلیم منتظم مال مکرم مبشر احمد سیال صاحب منتظم ایثار و قربانی و قلمی دوستی مکرم عبدالکبر یا صاحب منتظم تجنيد منتظم اصلاح وارشادہ منتظم صحت جسمانی کی ذمہ داریاں زعیم اعلیٰ فرینکفرٹ خود ادا کرتے اُس وقت فرنکفرٹ ریجن میں انصار کی کل تعداد ایک سو چھپن تھی اگر چہ کولون میں ۱۹۸۳ء میں زعیم اعلیٰ مقرر ہو چکے تھے لیکن کار کردگی کے بارہ میں ریکارڈ کچھ ظاہر نہیں کرتا.دسمبر ۱۹۸۷ء میں مکرم عبدالوحید ظفر رانا صاحب زعیم اعلیٰ کولون منتخب ہوئے.اس دوران تیرہ مجالس قائم ہوئیں.اس وقت تک ریجن میں کل انصار چھیالیس تھے جن کی تجنید مکمل کی گئی.اس کے علاوہ بچوں کی تربیتی کلاسز منعقد ہوئیں اور تربیتی و تبلیغی سٹالز لگائے گئے.گجراتی زبان میں ترجمہ قرآن کریم کے لئے مرکز کی طرف سے انصار اللہ مغربی جرمنی کے ذمہ دس ہزار مارک کی رقم لگائی گئی تھی جس میں سے کولون ریجن کا وعدہ تین ہزار دس مارک تھا جو پورا کر لیا گیا.مجلس انصار اللہ مغربی جرمنی کے سالانہ اجتماع منعقدہ ستمبر ۱۹۸۸ء کے موقع پر کارکردگی کے لحاظ سے مجلس کو لون اول قرار پائی.مجلس عاملہ کولون ریجن ۱- مکرم میجر عبدالوحید ظفر رانا صاحب تعلیم وتربیت تجنید.ذھانت صحت جسمانی.ایثار معتمد اصلاح و ارشاد ۲- مکرم را نا محمد خان صاحب ۳- مکرم محمد یعقوب خان صاحب معتمد مال تحریک جدید ، وقف جدید ہمبرگ ریجن ہمبرگ ریجن میں مجلس انصار اللہ کا قیام اگر چہ ۱۹۷۷ء میں عمل میں لایا جا چکا تھا مگر انتخابات کے نتیجہ میں یہاں زعماء کی تبدیلیاں ہوتی رہیں.۱۹۸۱ ء کے انتخابات میں مکرم ملک شریف احمد صاحب زعیم اعلیٰ مقرر ہوئے انہوں نے مکرم مرزا منصور احمد صاحب سے چارج لیا.ہمبرگ ریجن میں اُس وقت تک انصار کی کل تعدا د اٹھا ئیں تھی.ہر ماہ باقاعدگی سے تبلیغی اسٹالز لگائے جاتے رہے.انصار اللہ کی طرف سے مراکز نماز قائم کئے گئے.تبلیغی نشستوں کا بھی اہتمام کیا گیا.گجراتی ترجمۃ القرآن فنڈ کا وعدہ ایک ہزار پینسٹھ مارک تھا.برلن ریجن برلن ریجن میں مجلس انصار اللہ کا قیام جنوری ۱۹۸۷ء میں عمل میں لایا گیا اور مکرم نذرمحمد خالد صاحب

Page 1021

۹۹۵ زعیم اعلیٰ انصاراللہ منتخب ہوئے.یہاں انصار کی تعداد صرف تین تھی.تعداد کی کمی کے باوجود یہ مجلس نہایت مستعد اور فعال رہی.یہاں ہر ماہ باقاعدگی سے تبلیغی اسٹالز لگائے جاتے رہے.اطفال الاحمدیہ کیلئے نماز کلاس کا انعقاد کیا گیا.گجراتی ترجمۃ القرآن فنڈ میں مجلس کا وعدہ تین سو پچاس مارک تھا جس کی ادا ئیگی کر دی گئی.غیر ملکی دوستوں سے بھی ان کا رابطہ رہتا تھا اور انفرادی طور پر تبلیغی نشستیں بھی منعقد کرتے رہے.میونخ ریجن میونخ ریجن میں مجلس انصار اللہ کا قیام اکتوبر ۱۹۸۶ء میں عمل میں لایا گیا اور مکرم محمود احمد صاحب آف آکس برگ زعیم اعلیٰ میونخ ریجن مقرر ہوئے.یہاں انصار کی کل تعداد تیرہ تھی.اس ریجن میں کام کرنے کی سب سے بڑی دشواری یہ تھی کہ انصار مشن ہاؤس سے دور دراز کے علاقوں میں رہتے تھے جس کی وجہ سے دوستوں کا آپس میں رابطہ نہیں رہتا تھا.اس کے باوجود انفرادی طور پر انصار دوست مجلسی کا موں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے رہے انفرادی طور پر تبلیغی سٹالز بھی لگاتے رہے اور پریس سے بھی ان کا مکمل رابطہ تھا.گجراتی ترجمۃ القرآن فنڈ میں صرف مکرم محمود احمد صاحب کا وعدہ دو سو مارک تھا.جسکی انہوں نے ادا ئیگی کر دی.سالانہ اجتماعات پہلا سالانہ اجتماع ۱۹۷۹ء مجلس انصار اللہ مغربی جرمنی کو مورخہ ۲۴، ۲۵ نومبر ۱۹۷۹ء بمقام فرانکفورٹ پہلا سالانہ اجتماع منعقد کرنے کی توفیق ملی.انصار کو اجتماع سے قبل بذریعہ ڈاک پروگرام اجتماع ارسال کیا گیا.مغربی جرمنی میں انصار کی تعداد بہت تھوڑی تھی.تا ہم ہیں انصار نے اس اجتماع میں شمولیت فرمائی.۲ دوسرا سالانہ اجتماع ۱۹۸۲ء ۱۹۸۰ء اور ۱۹۸۱ء میں سالانہ اجتماع منعقد نہ ہو سکا.اس لئے دوسرا سالانہ اجتماع ۳۰،۲۹ مئی ۱۹۸۲ء کو ہیمبرگ میں مجالس مغربی جرمنی کا اجتماع منعقد ہوا.(۳۳) تیسرا سالانہ اجتماع ستمبر ۱۹۸۳ء میں فرانکفورٹ میں کروایا گیا.تیسر ا سالانہ اجتماع چوتھا سالانہ اجتماع پانچواں سالانہ اجتماع ۲۰، ۲۱ اکتوبر ۱۹۸۴ء کو ہیمبرگ میں انصار اللہ کا چوتھا سالانہ اجتماع انعقاد پذیر ہوا.مجلس انصار اللہ جرمنی کا پانچواں سالانہ اجتماع ۱۹ ،۱۲۰ اکتوبر ۱۹۸۵ء کو بیت النصر“ کولن میں منعقد

Page 1022

۹۹۶ ہوا.اس اجتماع کا افتتاح مکرم بشارت احمد محمود صاحب مربی سلسلہ کولن نے اپنی تقریر اور اجتماعی دعا کے ساتھ کیا.اس اجتماع میں خدا کے فضل سے بائیس انصار نے شرکت کی جو جرمنی کے مختلف شہروں سے طویل مسافت طے کر کے آئے تھے.ان کے علاوہ تمیں خدام اور پندرہ اطفال بھی شامل ہوئے.اجتماع کے دوران تلاوت ، نظم، تقریر، عام دینی معلومات، پیغام رسانی اور مشاہدہ معائنہ کے مقابلے ہوئے.اسی طرح کھیلوں میں رنگ ، والی بال ، دوڑ اور کلائی پکڑنے کے دلچسپ مقابلے بھی ہوئے.ایک مجلس سوال و جواب بھی ہوئی جو کہ بہت مفید رہی.سوالوں کے جوابات مربیان سلسلہ نے دیے.اجتماع میں درس قرآن کریم اور درس حدیث بھی ہوا.مکرم عبد اللہ واگس ہاؤزر صاحب امیر جماعت احمد یہ جرمنی نے اپنی تقریر میں انصار کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی اور پھر انصار میں انعامات تقسیم فرمائے.اختتامی تقر مریمکرم ملک منصور احمد صاحب عمر مشنری انچارج و نائب صدر مجلس انصار الله جرمنی نے کی جس میں انصار اللہ کو حضرت امام جماعت احمدیہ کا یہ ارشاد یاد دلایا کہ آپ میں سے ہر احمدی ایک جرنیل ہے اور اس نے طارق بن زیاد کی طرح دنیا کے ممالک کو دین کے لیے روحانی طور پر فتح کرنا ہے.دعا کے ساتھ یہ اجتماع اختتام پذیر ہوا.چھٹا سالانہ اجتماع ۴،۱۳ استمبر ۱۹۸۶ء کو مجلس انصاراللہ جرمنی کا چھٹا سالانہ اجتماع میونخ کے نئے مشن ہاؤس میں منعقد ہوا.۱۳ ستمبر کو اجتماع کا آغاز زیر صدارت مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نائب صدر خدام الاحمدیہ مرکز یہ تلاوت قرآن مجید سے ہوا.انصار اللہ کا عہد دہرایا گیا.افتتاحی اجلاس میں مکرم عبدالغفور صاحب بھٹی ناظم اعلیٰ انصار اللہ جرمنی نے انصار اللہ کی ذمہ داریاں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا.اس کے بعد تلاوت نظم ، تقریر اور دینی معلومات کے مقابلے ہوئے.پہلے روز کا آخری پروگرام بعد طعام و ادا ئیگی نماز مغرب وعشاء شروع ہوا.درس حدیث مکرم عبد الباسط طارق صاحب مربی سلسلہ نے دیا.بعد میں مجلس شوریٰ منعقد ہوئی.مجلس شوری میں انصار اللہ کو فعال بنانے اور دعوت الی اللہ کے پروگرام کو موثر بنانے کے لیے غور و فکر کیا گیا.اس موقعہ پر مکرم ملک منصور احمد صاحب عمر نا ئب صدر انصار الله جرمنی و مشنری انچارج نے شوری کے متعلق ہدایات دیں، بعض کمزوریوں کی طرف توجہ دلائی اور انصار کو اپنی ذمہ داریاں صحیح رنگ میں نبھانے کی تلقین کی.مکرم بشارت احمد صاحب محمود مربی سلسلہ کولن نے انتظامیہ کے بارے میں اظہار خیال کیا.مکرم عبدالباسط طارق صاحب مربی سلسله میونخ نے جرمنوں کے ساتھ رابطہ قائم کرنے اور دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں تقریر کی.علاوہ ازیں مکرم ناز احمد صاحب ناصر اور مکرم مبشر احمد صاحب باجوہ نے بھی مشوروں میں حصہ لیا اور اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا.دوسرے روز نماز تہجد و نماز فجر مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے پڑھائی جس کے بعد مکرم ملک

Page 1023

۹۹۷ منصور احمد صاحب عمر نے درس قرآن کریم دیا.ناشتہ کے بعد ورزشی مقابلے ہوئے.اجتماع کا اختتامی اجلاس بعد دو پہر شروع ہوا.مکرم بشارت احمد محمود صاحب نے ”برکات خلافت“ کے موضوع پر تقریر کی.اس کے علاوہ مکرم لئیق احمد صاحب منیر مربی ہیمبرگ اور مکرم عبد الباسط صاحب طارق نے بصیرت افروز تقاریر کیں.مہمانِ خصوصی مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہمارے لیے نمونہ ہے.معاشرے کی جملہ برائیوں سے بچنے کی لیے ضروری ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ کو اپنایا جائے اور مغربی اقوام کو اسی رنگ میں رنگا جائے.اجتماع کا اختتامی خطاب مکرم نائب صدر صاحب مجلس انصاراللہ جرمنی کا تھا.آپ نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ ہمیں باہم پیار و محبت کی ایسی فضاء قائم کرنی چاہیے کہ وہ دنیا پر اثر انداز ہوئے بغیر نہ رہ سکے.اجتماعات کے انعقاد کا ایک مقصد یہ بھی ہوتا ہے.اگر یہ نہیں تو پھر اجتماعات منعقد کرنے کا کیا فائدہ ہوا.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے اختتامی دعا کروائی اور اجلاس برخواست ہوا.(۳۵) ساتواں سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ جرمنی کا ساتواں سالانہ اجتماع ۱۲ ،۳ استمبر ۱۹۸۷ ء کو ناصر باغ.گراس گیرا ؤ منعقد ہوا.پہلا اجلاس زیر صدارت مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور ناظر اصلاح وارشاد مرکز یہ گیارہ بجے شروع ہوا.تلاوت قرآن کریم ، عہد انصار اللہ اور نظم کے بعد مکرم مولانا صاحب موصوف نے اپنے خطاب میں انصار اللہ کے قیام کا مقصد اور انصار کی ذمہ داریوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی.اس کے بعد مکرم عبدالغفور صاحب بھٹی ناظم اعلی انصار اللہ جرمنی نے محترم صدر صاحب مجلس مرکز یہ کا پیغام پڑھ کر سنایا.بعد ہ ہیمبرگ، میونخ اور فرینکفرٹ کے زعمائے انصار اللہ نے اپنی اپنی مساعی کی رپورٹیں پیش کیں.اس کے بعد مکرم ناظم صاحب اعلیٰ نے فرمایا کہ انسان اپنے نفس پر تب ہی کنٹرول پاسکتا ہے جب وہ ان باتوں پر سختی سے عمل کرے یعنی توحید باری تعالیٰ پر کامل یقین ، تسبیح وتحمید، والدین کی اطاعت ،صحبت صالحین، نماز با جماعت، امر بالمعروف و نهی عن المنکر صبر واستقامت، دیانت وامانت، فروتنی اور میانہ روی کو اپنا شعار بنائے.کھانے کے بعد مندرجہ ذیل ورزشی مقابلے ہوئے.دوڑ سو میٹر.دوڑ چارسو میٹر ، گولہ پھینکنا ، پرچه کلائی پکڑنا ، رسہ کشی اور فٹ بال.نماز عصر کے بعد مجلس شوریٰ کا اجلاس ہوا.دوسرے روز کی کارروائی کا آغاز نماز تہجد اور نماز فجر کی ادائیگی سے ہوا.درس قرآن کریم کے بعد پر معلومات ہوا.اس کے بعد انصار کے لئے سیر کا پروگرام تھا.ناشتہ کے بعد ساڑھے نو بجے کے قریب دوسرے دن کی کارروائی شروع ہوئی.تلاوت قرآن مجید ، نظم اور لطائف کے مقابلے ہوئے.علمی مقابلوں کے بعد مکرم مولانا عطاء اللہ صاحب کلیم مشنری انچارج جرمنی نے خطاب فرمایا.آپ نے سورۃ العصر کی تلاوت کے بعد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ زمانے کی قسم کھاتا ہے.انسان کبھی وقت کو واپس نہیں لاسکتا.اللہ تعالیٰ نے وقت کی

Page 1024

۹۹۸ قدر و قیمت کی طرف توجہ دلائی ہے.آپ نے فرمایا کہ زندگی برف کی مانند ہے.باوجو دسنبھالنے کے جیسے برف پگھل ہی جاتی ہے اسی طرح زندگی یعنی عمر بھی کم ہوتی جاتی ہے اور بالآ خرختم ہو جاتی ہے.قرآن پاک ایمان کے ساتھ اعمال صالحہ پر زور دیتا ہے.احمدی کا مقصد حیات بہت بلند ہے.ہم جو انصار ہیں ہمیں سوچتے رہنا چاہئیے کہ ہم نے ہر شعبہ زندگی میں پہلے سے ترقی کی ہے یا تنزلی.حضور انور بار بار توجہ دلا رہے ہیں کہ جماعت کا ہر فرد داعی الی اللہ بن جائے اس لئے ہم انصار کو اس طرف سب سے بڑھ کر قدم اٹھانا چاہئیے.دو پہر کے کھانے اور نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد آخری اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی.تلاوت قرآن کریم کے بعد مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.جوابات مکرم مولانا سلطان محمود صاحب انور نے دیئے.اس کے بعد انعامات تقسیم کئے گئے.مکرم عبداللہ واگس ہاؤ ز ر صاحب امیر جماعت جرمنی نے اختتامی خطاب میں انصار کو اپنی ذمہ داری احسن رنگ میں ادا کرنے کی پُر زور تلقین کی.اختتامی دعا پر یہ اجتماع اختتام پذیر ہوا.آٹھواں سالانہ اجتماع آٹھواں سالانہ اجتماع بیت النصر کولون میں ۱۰ ، ۱ استمبر ۱۹۸۸ ء کو ہوا جس میں مہمان خصوصی مکرم عبد اللہ واگس ہاؤزر صاحب امیر جماعت ہائے جرمنی تھے.سالانہ اجتماع ۱۹۸۹ء ۸ ۹ جولائی ۱۹۸۹ء کو منعقد ہونے والے اجتماع کے لئے صدر محترم نے یکم جولائی ۱۹۸۹ء کو مندرجہ ذیل پیغام ارسال فرمایا: پیغام محترم صدر مجلس انصاراللہ مرکزیہ دد بسم اللہ الرحمن الرحیم مجھے یہ معلوم کر کے خوشی ہوئی ہے کہ مجلس انصار اللہ مغربی جرمنی ۸ اور ۹ جولائی ۱۹۸۹ء کو ناصر باغ میں اپنا سالانہ اجتماع منعقد کر رہی ہے.میری اللہ تعالیٰ سے دُعا ہے کہ وہ اس اجتماع کو ظاہری اور باطنی ہر دو لحاظ سے بابرکت فرمائے.اور اس اجتماع کے انصار اور احباب جماعت پر بڑے ہی نیک اثرات مرتب ہوں.اس موقع پر مجھ سے پیغام کی خواہش کی گئی ہے.مغربی جرمنی کے انصار کے لئے میرا پیغام یہ ہے کہ دس شرائط بیعت کو غور سے پڑھیں اور ہمیشہ ان پر عمل کرنے کی کوشش کریں بالخصوص بیعت کی تیسری شرط کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں جس کے الفاظ حسب ذیل ہیں.یہ کہ بلا ناغہ پنج وقتہ نماز موافق حکم خدا اور رسول کے ادا کرتا رہے گا اور حتی الوسع نماز تہجد کے پڑھنے اور اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنے اور ہر روز اپنے گنا ہوں وو

Page 1025

۹۹۹ کی معافی مانگنے اور استغفار کرنے میں مداومت اختیار کرے گا اور دلی محبت سے خدا تعالیٰ کے احسانوں کو یاد کر کے اس کی حمد اور تعریف کو اپنا ہر روزہ ورد بنائے گا.“ اس شرط میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے احباب جماعت کو پانچ باتوں کی طرف توجہ دلائی ہے.(۱) پنج وقتہ نماز کی ادائیگی (۲) حتی الوسع نماز تہجد کی ادائیگی (۳) آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر باقاعدگی سے روزانہ درود بھیجنا (۴) با قاعدگی سے روزانہ استغفار کرنا (۵) با قاعدگی سے روزانہ تسبیح وتحمید کرنا میں اُمید کرتا ہوں کہ مغربی جرمنی کے انصار نہ صرف ان پانچ باتوں پر خود عمل کریں گے بلکہ اس بات کی بھی کوشش کریں گے کہ ان کے اہل و عیال بھی ان پانچ باتوں کے پابند ہوں.اللہ تعالیٰ آپ سب کو اس بات کی توفیق عطا فرمائے.“ بنگلہ دیش مکرم مولوی عبید الرحمن بھو یا صاحب ناظم اعلیٰ بنگلہ دیش ۱۹۸۱ء کے مرکزی سالانہ اجتماع ربوہ میں بطورنمائندہ شامل ہوئے.۱۹۸۱ء میں اُنیس مجالس کے بجٹ تشخیص ہوئے.مجلس عاملہ کا تقرر کیا گیا.با قاعدگی سے کارکردگی کی رپورٹ مرکز میں بھجوائی جاتی رہی.مجالس کو بیدار کرنے میں نمایاں کام ہوا.۱۹۸۵ء میں ہیں مجالس کے انتخابات مکمل کر کے مرکز سے منظوری حاصل کی گئی.مکرم ڈاکٹر عبدالصمد چوہدری صاحب ۱۹۸۵ء سے ۱۹۸۹ ء تک ناظم اعلیٰ رہے.تبلیغی نشست مجلس چٹا گانگ انجمن احمد یہ میں ۲۱ مئی ۱۹۸۳ء کو دعوت الی اللہ کی ایک نشست منعقد کی گئی جس میں پینتالیس غیر از جماعت دوست مدعو تھے.جماعت کے احباب اس کے علاوہ تھے.یہ نشست ساڑھے پانچ بجے شام تلاوت قرآن مجید سے شروع ہوئی جو مکرم بقیت اللہ صاحب نے کی.حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی ایک نظم کے بعد مکرم غلام احمد صاحب امیر جماعت چٹا گانگ نے احمدیت کے بارے میں ایک پُر از معلومات اور ایمان افروز تقریر فرمائی جس میں جماعت احمدیہ کے عقائد پر روشنی ڈالی اور دعوت الی اللہ کے تحت جماعت کی بین الا قوامی مساعی کا ذکر کیا.خاص طور پر سپین میں سات سو سال بعد مسجد بنانے کے عظیم فضل کا ذکر فر مایا.مکرم مصلح الدین خادم صاحب زعیم اعلیٰ چٹا گانگ نے مختصر تقریر میں جماعت کے ذریعہ مذہبی اور روحانی دنیا میں پیدا ہونے والے عظیم انقلاب کی تفصیل بیان کی.آخر پر احباب کی خدمت میں چائے پیش کی گئی.بعد نماز مغرب مسجد بشارت سپین کی افتتاحی کا رروائی کی کیسٹ وی سی آر کے ذریعہ ٹیلی ویژن پر دکھائی گئی.۳۷ )

Page 1026

علیم القرآن کلاسز مجلس بنگلہ دیش نے تعلیم القرآن کلاسز کا اجراء ۱۹۸۶ء میں کیا.پہلی کلاس ۳ سے ۱۹ کتوبر ۱۹۸۶ء تک منعقد کی گئی.قائمقام صدر صاحب مجلس مرکزیہ نے اس موقع پر اپنا پیغام بھجوایا.تعلیم القرآن کی مزید دو کلاسز کی رپورٹس ذیل میں درج کی جاتی ہیں.تعلیم القرآن کلاس ۱۹۸۷ء مجلس بنگلہ دیش کے تحت ۲ تا ۷ اکتو بر ۱۹۸۷ء کو دوسری تعلیم القرآن کلاس منعقد کی گئی.مکرم محمد مصطفے علی صاحب امیر جماعت بنگلہ دیش و نا ئب صدر مجلس انصار اللہ نے کلاس کا افتتاح فرمایا.کل چھپن میں سے تئیس مجالس کے انچاس انصار نے اس کلاس میں شرکت کی.مکرم محمد مصطفیٰ علی صاحب ،کرم ڈاکٹر عبد الصمد خان چوہدری صاحب ، مکرم محمد خلیل الرحمان صاحب، مکرم مولا نا عبد العزیز صادق صاحب، مکرم اے کے رضاء الکریم صاحب، مکرم احمد توفیق چوہدری صاحب، مکرم حافظ سکندر علی صاحب، مکرم جلال الدین احمد صاحب، مکرم محمد صلاح الدین صاحب کھنڈ کر ، مکرم مظہر الحق صاحب اور مکرم اے ٹی حق صاحب نے اس کلاس میں تدریس کے فرائض سرانجام دیئے.کلاس میں پنج گانہ نمازوں کے علاوہ روزانہ نماز تہجد بھی ادا کی جاتی رہی.قرآن کریم، حدیث ، کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور اختلافی مسائل کے مضامین پڑھائے گئے.مجلس سوال و جواب بھی منعقد کی گئی.نیز تلاوت قرآن کریم، پر چه دینی معلومات ، اذان، تقریر کے مقابلے بھی کروائے گئے.تعلیم القرآن کلاس ۱۹۸۸ء تیسری تعلیم القرآن کلاس مورخہ ۷ اکتوبر تا ۱۲ اکتوبر ۱۹۸۸ء، منعقد ہوئی.روزانہ نماز با جماعت سے دن کی کارروائی کا آغاز ہوتا رہا.کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا مطالعہ.اختلافی مسائل اور مجالس سوال و جواب پروگراموں کا مرکزی حصہ رہے نیز دینی معلومات کا تحریری امتحان، نظم ، تقریر اور ورزش جسمانی کے مقابلہ جات میں شرکاء نے بڑے ذوق وشوق سے حصہ لیا.ملک بھر کی کل باسٹھ مجالس میں سے اڑتیس کے چھہتر انصار نے ہمہ وقتی طور پر اور پینتالیس انصار نے جزوی طور پر کلاس میں حصہ لیا.﴿۳۹﴾ سالانہ اجتماعات مجلس انصاراللہ بنگلہ دیش کے پہلے تین اجتماعات کے کوائف دستیاب نہیں ہو سکے.اس کے بعد اجتماعات مقررہ تو اریخ میں حسب ذیل تفصیل سے منعقد ہوئے.چوتھا: ۱۲ تا ۱۴ ستمبر ۱۹۸۰ء چھٹا : ۱۹ تا ۲۱ نومبر ۱۹۸۲ء پانچواں: ۱۸ تا ۲۰ دسمبر ۱۹۸۱ء ساتواں: ۶ تا ۷ دسمبر ۱۹۸۴ء

Page 1027

1++1 آٹھواں : ۱۳ تا ۱۴ دسمبر ۱۹۸۵ء محترم صدر صاحب مجلس مرکزیہ نے پیغام بھجوایا.۱۰ تا ۱۱ اکتوبر ۱۹۸۶ء قائمقام صدر صاحب مجلس نے پیغام بھجوایا.نواں: دسواں: ۸ تا ۹ اکتوبر ۱۹۸۷ء گیارھواں: ۱۳ تا ۱۴ اکتوبر ۱۹۸۸ء ان میں سے چندا جتماعات کی تفصیل قارئین کی خدمت میں پیش ہے.پانچواں سالانہ اجتماع مجلس انصاراللہ بنگلہ دیش کا سالانہ اجتماع دار التبلغ ڈھا کہ میں ۲۰،۱۹،۱۸ دسمبر ۱۹۸۱ء کومنعقد ہوا.ملک بھر سے اکیس مجالس کے ایک سو پچاس نمائندگان نے شمولیت اختیار کی.حضرت خلیفہ اسیح الثالث کی شیپ شده تقریر فرموده مرکزی سالانہ اجتماع ربوہ سنائی گئی تفصیلی رپورٹ تاریخ انصار اللہ جلد دوم میں آچکی ہے (۴۰) چھٹا سالانہ اجتماع چھٹا سالانہ اجتماع ۱۹ ۲۰ ۲۱ نومبر ۱۹۸۲ء کو ڈھا کہ میں منعقد ہوا.اس اجتماع میں ملک بھر سے چونتیس مجالس کے ایک سو ساٹھ نمائندگان نے شرکت کی.تہجد و پنجوقتہ نماز با جماعت ، درس قرآن ، درس حدیث ، درس ملفوظات حضرت مسیح موعود علیہ السلام ، تقریری و ورزشی مقابلہ جات کے علاوہ تعلیمی اور تربیتی امور کے مد نظر بہت سے عناوین پر تقریریں کی گئیں.جن میں سے بعض حسب ذیل ہیں : ا - سیرت آنحضرت الله - آنحضرت کے تبلیغی وفود ۳ - صحابہ کرام کا حصول تعلیم کے لئے شوق ۴ - خلیفہ خدا بناتا ہے ۵ - تحریکات حضرت خلیفہ اسیح الثالث ۶ - سیرت حضرت خلیفة المسیح الثالث - - ذكر حبيب ے.انصار اللہ کی ذمہ داریاں اجلاس اوّل: کارروائی کا آغا ز مکرم ڈاکٹر عبدالصمد صاحب نائب امیر بنگلہ دیش کے افتتاحی خطاب اور دعا سے ہوا.مکرم نائب امیر صاحب نے تزکیہ نفس پر سیر کن بحث کے بعد حاضرین کو اسلام کے لئے بے لوث خدمات بجالانے کی تلقین کی.بعد ۂ سید نا حضرت خلیفتہ اسیح الرابع " کا ارسال فرمودہ خاص پیغام پڑھ کر سنایا گیا جو مکرم امیر صاحب بنگلہ دیش نے ربوہ سے بھجوایا تھا.مجلس شوری : مورخه ۲۱،۲۰ نومبر کو مقام اجتماع میں ہی مجلس شوری کا انعقاد عمل میں آیا.اس میں مندرجہ ذیل امور زیر بحث آئے.۱- بدرسومات، بدظنی اور غیبت جیسی برائیوں کے انسداد اور روک تھام کے لئے مؤثر اقدامات کی فوری ضرورت.۲- ایک سال کے اندر اندر قریبی دیہات میں نئی جماعتوں کے قیام کے لئے حضرت خلیفہ امسیح الرابع کی تاریخی تحریک پر فوری کارروائی.

Page 1028

۱۰۰۲ -٣ جماعتی لٹریچر میں عربی عبارتوں پر اعراب لگوانا تا کہ قارئین صحت تلفظ کے ساتھ پڑھ سکیں.-۴- حضرت مسیح موعود کی بعض کتب کا بنگلہ زبان میں ترجمہ کر کے وسیع پیمانے پر اشاعت کا انتظام.اس کام کے لئے مترجمین کا ایک بورڈ مقر ر کیا جائے.اس بورڈ کے لئے مندرجہ ذیل نام تجویز ہوئے.مکرم مولوی احمد صادق صاحب ہمکرم مولوی عبدالعزیز صادق صاحب، مکرم مولوی مظہر الحق صاحب.مکرم الحاج عبد المتین صاحب چوہدری -۵- مرحوم علامہ ظل الرحمن صاحب کی کتاب حدیث المہدی کی اشاعت جو تبلیغی لحاظ سے نہایت اہم ہے.اس مقصد کے لئے مکرم محمود الرحمن صاحب چٹا گانگ اور مکرم عبد المتین چوہدری صاحب آف ڈھا کہ نے مالی اعانت کی پیشکش کی.آخری اجلاس: ۲۱ نومبر کو تقریب تقسیم اسناد پُر وقار طریق پر منعقد ہوئی.اس کے بعد ناظم اعلیٰ صاحب نے تقریر کی.اس اجلاس کی آخری تقریر مکرم نائب امیر صاحب کی تھی جنہوں نے اپنے اختتامی خطاب میں انصار اللہ کو خصوصی اور جماعت کو عمومی طور پر نصائح کیں اور کہا کہ ہماری اہم ترین ذمہ داریوں میں سے ایک اپنی نوجوان نسل کی تربیت ہے.پیار اور محبت سے اس نئی نسل کی احسن طریقے سے تربیت کریں تا کہ وہ بڑے ہو کر اسلام کی خاطر بڑی سے بڑی قربانی پیش کر سکیں.اجتماع کے موقع پر مجلس نے تعلیم القرآن کلاس کے لئے ایک دلکش اور خوبصورت کتاب شائع کی جس کا نام تعلیم القرآن حصہ اوّل رکھا گیا.اس میں سورۃ فاتحہ اور سورۃ جمعہ کے علاوہ دس چھوٹی سورتوں کا بنگلہ زبان میں ترجمہ بھی پیش کیا گیا.۴۱ ) آٹھواں سالانہ اجتماع مجلس کا آٹھواں سالانہ اجتماع ۱۳ ۱۴ دسمبر ۱۹۸۵ء کو ہونا قرار پایا.صدر محترم نے اس مبارک موقعہ پر پیغام بھجوایا."I AM HAPPY TO LEARN THAT BANGLADESH MAJLIS ANSARULLAH IS HOLDING ITS 8TH ANNUAL IJTEMA ON 13TH & 14TH DECEMBER, 1985.I PRAY THAT ALLAH MAY GRACE THE OCCASION.AMIN.VICTORY OF AHMADIYYAT OR TRUE ISLAM IS TRUTH AND A PERMANENT INSTITUTION.THIS IS DESTINED TO BE VICTORIUS OVER ALL OTHER RELIGIONS OF THE WORLD.BUT, THERE ARE SOME CONDITIONS WHICH HAVE TO BE FULFILLED BY US.AMONG THESE, THE FOREMOST CONDITION IS TABLIGH OUR PREACHING TOWARD, WHICH I

Page 1029

1005 LIKE TO DRAW ATTENTION OF ALL.PREACHING IS OBLIGATORY ON AHMADIS.THE HOLY PROPHET (PEACE BE ON HIM) HAS SAID THAT TABLIGH IS JEHAD-E-AKBAR.THEREFORE, EACH OF US SHOULD PREACH PERSONALLY AND SHOULD ALSO PARTICIPATE IN ALL ORGANIZATIONAL ACTIVITIES.TO ACHIEVE THIS AND TABLIGH DAY SHOULD BE OBSERVED MAJLIS WISE, ARRANGE MAJLISE MUZAKARAH, DISTRIBUTION OF LITERATURE IS A POWERFUL MEDIA.AS FAR AS TABLIGH IS CONCERNED ALL SHOULD SACRIFICE THEIR TIME FOR IT.ONE SHOULD PLEDGE TO DEDICATE ONE DAY IN A WEEK FOR THIS PURPOSE FOR THE CAUSE OF ALLAH.ON THAT PARTICULAR DAY EVERY ONE SHOULD UNDER THE NIZAM GO OUT TO CITIES & HOUSES AND ALSO VILLAGES AND HATS FOR TABLIGH PURPOSE.THEY SHOULD APPROACH FOR TABLIGH THEIR NON-AHMADIS NEAR RELATIVES, FRIENDS AND DELIVER THE MESSAGE OF AHMADIYYAT AND DISTRIBUTE BOOKS & LITERATURE.ONE MUST REMEMBER THAT THE WORK OF TABLIGH IS FULL OF PLEASURE, WHERE TABLIGH BRINGS CHANGE IS ONESELF IT ALSO INFACTS IMAN IN OTHERS AS WELL.THEREFORE, TO SPREED IN THE WHOLE WORLD ITS BEAUTY AND IMPORTANCE IS OUR DUTY.ALLAH DESIRES THAT IT WILL BE THE AHMADI NATION THROUGH WHICH FUTURE GENERATIONS WILL BE BENEFIT THEMSELVES FROM BLESSINGS.THEREFORE, WHEN ALLAH DESIRES OF US AS SUCH, IT IS OUR SACRED DUTY TO DEDICATE OURSELVES WHOLELY FOR THE PROPAGATION OF THE TRUE ISLAM AND AHMADIYYAT AND LEARNING OTHERS ALSO IN ITS FOLD.IN IT OUR LIVES AND THEIR LIVES AND THE REAL PRIDLY AND GLORY OF ISLAM.OUR BELOVED IMAM ALSO DESIRES OF US THE SAME TODAY.

Page 1030

1005 O' OUR LORD GRANT US ALL THE TAWFIK TO DISCHARGE OUR DUTY.AMIN.MAY ALLAH HELP AND PROTECT YOU AND YOUR RELATIVES AND GRACE YOU ALL WITH SPIRITUAL BLESSING AS WELL AS ALL WITH HIS PLEASURE AND LOVE.WASSALAM CHOWDHURY HAMIDULLAH SADAR MAJLISE ANSARULLAH MARKAZIA" DATED: 14-11-1985 نواں سالانہ اجتماع یہ اجتماع ۱۰ ۱۱ اکتوبر ۱۹۸۶ء کو ہوا.اس سے متصل پہلی تعلیم القرآن کلاس تین سے نو.اکتو بر ۱۹۸۶ ء کو لگائی گئی.ہر دو مواقع کے پیش نظر مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب قائد مجالس بیرون نے جو پیغام بھجوایا.درج کیا جاتا ہے."IN THIS LETTER PERMISSION FOR 7 DAYS TALEEMUL QURAN CLASS FROM 3RD OCTOBER TO 9TH OCTOBER, 86 AND A TWO DAYS 9TH SALANA IJTEMA ON 10TH AND 11TH OCTOBER, 1986 IS SOUGHT.SADAR MUHTARM HAS MUCH PLEASURE TO ACCORD HIS APPROVAL FOR THE BOTH.MAY ALLAH ALMIGHTY BLESS BOTH WITH GREAT SUCCESS.AMMEN.AS REGARDING THE 'PAIGAM' AS HAS BEEN ASKED IN THE SAME LETTER I WISH TO SAY THAT IN THE LIGHT OF THE HOLY INSTRUCTIONS OF HAZRAT KHALIFATUL MASHI IV AYYADAHULLAH ALL ANSAR BROTHERS SHOULD BE REGULAR IN OFFERING THEIR PRAYERS IN CONGREGATION AND SHOULD MAKE ALL MEMBERS OF THEIR FAMILIES REGULAR AS WELL IN

Page 1031

۱۰۰۵ THIS RESPECT.HUZOOR AYYADAHULLAH HAS ENTRUSTED THE RESPONSIBILITY OF TARBIYYAT OF THE YOUNG GENERATION TO ANSAR.SECONDLY I WISH TO INVITE KIND ATTENTION OF ALL THE ANSAR BROTHERS TO THE WORK OF ISLAH-O-IRSHAD.HAZRAT KHALIFATUL MASIH IV AYYADAHULLAH DESIRES THAT EACH MEMBER OF MAJLIS ANSARULLAH SHOULD TRY TO GET AT LEAST ONE NEW BROTHER.SO EACH AND EVERY MEMBER SHOULD TAKE KEEN INTEREST IN IT.MAY ALLAH ALMIGHTY HELP EACH AND EVERY AHMADI TO WORK FOR HIS CAUSE AND BLESS HIM WITH HIS DIVINE ACCEPTANC.AMEEN.WASSALAM MIRZA KHURSHID AHMAD QAID MAJLIS BEROON MAJLISE ANSARULLAH MARKAZIA." DATED: 21 TABOOK, 1365 H.S/SEPTEMBER 1986 دسواں سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ بنگلہ دیش کا سالانہ اجتماع -۸-۹ اکتوبر ۱۹۸۷ء کو منعقد ہوا.۱۸ اکتوبر کو دس بجے صبح افتتاحی اجلاس مکرم محمد مصطفے علی صاحب نیشنل امیر بنگلہ دیش و نائب صدر مجلس انصار اللہ کی زیر صدارت ہوا.چھپن میں سے اٹھائیس مجالس کے دوصد انصار نے شمولیت کی.مختلف انصار نے مندرجہ ذیل موضوعات پر تقاریر کیں.خاتم النبین مجلس انصار اللہ کے فرائض اور ذمہ داریاں ، حضرت مسیح موعود علیہ السلام ، اطاعت نظام ، مذہب کے نام پر خون، برکاتِ خلافت ، سلسلہ احمدیہ پر اعتراضات کے جوابات.اختتامی اجلاس ۹ اکتوبر کو نماز جمعہ کے بعد ہوا.اس اجلاس میں تین صد انصار شریک ہوئے.مکرم امیر صاحب نے انعامات تقسیم فرمائے اور اختتامی خطاب سے نوازا.اس اجلاس میں بعض مقررین نے مکرم مولا نا محمد صاحب سابق نیشنل امیر کی گرانقدر خدمات کو خراج تحسین پیش کیا جن کی وفات ۱۵ اکتوبر ۱۹۸۷ء کو احمد نگر میں ہوئی تھی.ان کی نماز جنازہ غائب بھی ادا کی گئی.بعد دعا یہ اجتماع بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا.(۲۲)

Page 1032

10+9 گیارہواں سالانہ اجتماع مجلس بنگلہ دیش کا گیارہواں سالانہ اجتماع ۱۳ اور ۱۴ اکتوبر ۱۹۸۸ء کوڈھا کہ میں منعقد ہوا.ملک بھر سے تینتالیس مجالس کے ایک سو چھیاسٹھ نمائندگان کے علاوہ پچہتر انصار نیز خدام کی بھاری اکثریت نے شرکت کی.جن موضوعات پر تقاریر اور مجالس کا انعقاد ہوا.اُن میں مباہلہ اور ہستی باری تعالیٰ ، حیات طیبہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ، نظام وصیت، آیت خاتم النبین کا حقیقی مفہوم، صد سالہ جشن تشکر علمی مذاکره، تحریک دعوت الی اللہ ، برکات خلافت، شادی سے متعلق مسائل ، حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تعلیم بر مسئلہ جہاد، آنے والی صدی میں جماعتِ احمدیہ کی ذمہ داریاں اور جلسہ سالانہ لندن شامل ہیں.اختتامی تقریب میں تین سو پچاس انصار، بہت سے خدام واطفال کے علاوہ پچاس غیر از جماعت احباب نے بھی شرکت کی.اس موقع پر دو دوستوں نے بیعت کا شرف حاصل کیا.ماریشس ماریشس میں مجلس انصاراللہ کا با قاعدہ قیام جنوری ۱۹۷۷ء میں ہوا تھا اور ابتدا ملک میں چھ مجالس قائم کی گئیں.پھر ۱۹۷۹ء میں دو جبکہ ۱۹۸۴ء میں ژانچلی (Gentilly) اور کارچ ملیتر Quartier Millitaire کے مقامات پر اور ۱۹۸۶ ء میں کیوپپ (Cuprepipe) کے مقامات پر مجلس کا قیام کیا گیا.مندرجہ ذیل مشنری انچارج صاحبان کو بطور نائب صدر خدمت کی توفیق ملی.مکرم مولانا صدیق احمد صاحب منور ( ۱۹۷۷ء تا ۱۹۸۳ء ) ، مکرم مولانا محمد اسلم قریشی صاحب (۱۹۸۳ء.۱۹۸۶ء) ، مکرم مولانا سید حسین احمد صاحب (۱۹۸۶ء تا ۱۹۸۷ء).ناظمین اعلیٰ ملک کے اسماء درج ذیل ہیں.مکرم عزیز تیجو صاحب مکرم مبارک رمضان صاحب مجالس اور ان کے زعماء ۸۲-۱۹۸۱ء ٨٦-١٩٨٣ء مجالس اور ان کے زعماء کے نام حسب ذیل ہیں : پروزال: مکرم مبارک رمضان صاحب (۸۳-۱۹۸۲ء)، مکرم حنیف جواہر صاحب (۸۵-۱۹۸۴ء)، فنکس : مکرم ابوطالب کالو صاحب ( ۸۲-۱۹۸۱ء ) ، مکرم احمد سلطان غوث صاحب (۸۵-۱۹۸۳ء)، مکرم رشاد ہولاش صاحب (۱۹۸۶ء.) سنیٹ پری: مکرم حمید زیاد علی صاحب (۸۵-۱۹۷۷ء)، مکرم اعظم بگھیلو صاحب (۱۹۸۶ء)

Page 1033

مونتا میں بلانش : مکرم حسن رمضان صاحب (۸۷ - ۱۹۷۷ء) پورٹ لوئیس: مکرم ابراہیم امام دین صاحب (۱۹۸۱۸۲ء) ، مکرم لطیف وارث علی صاحب (۱۹۸۳-۸۵ء)، مکرم نصر اللہ بھنو صاحب (۱۹۸۶.) تری اولے (TRIOLET) : مکرم حمید پیر بخش صاحب (۷۷-۱۹۸۲ء و ۸۷-۱۹۸۴ء) ، مکرم پیر بھائی روحیماً صاحب (۶۸۳) مونتا میں لونگ : مکرم نورالدین صاحب بگھیلو.(۸۲-۱۹۷۹ء) مکرم الہ دین صاحب بگھیلو (۱۹۸۳۸۷ء) کا تع بورن (QUATRE BORNES) : مکرم شفیع زبیر صاحب (۸۱-۱۹۸۰ء)، مکرم منصور امیر دین صاحب (۸۶) - ۱۹۸۴ ء ) ، مکرم شریف تیجو صاحب (۱۹۸۷ء) ژانچلی (GENTILLY): مکرم آدم علی بخش صاحب (۸۷-۱۹۸۴ء) کارچے ملیتر (QUARTIER MILITAIRE): مکرم ابراہیم منمرودی صاحب (۸۷-۱۹۸۴ء) کیوپپ (CUREPIPE): مکرم مجید سوکیا صاحب (۸۷ - ۱۹۸۶ء).ان ابتدائی عہدیداروں کی نگرانی میں مجلس ماریشس اپنے مفوضہ فرائض انجام دیتی رہیں.مجلس حسب ضرورت لٹریچر تیار کر کے تقسیم کرتی رہی.مکرم مبارک رمضان صاحب مجالس میں جا کر انصار کو متحرک کرتے رہے.ان کی طرف سے مرکز میں با قاعدہ رپورٹ موصول ہوتی رہی.بطور نمونہ ماہ مئی ۱۹۸۹ء کی رپورٹ درج کی جاتی ہے.نماز با جماعت کی حاضری تسلی بخش رہی.نماز جمعہ میں حاضری بہت اچھی تھی.مرکز سے آمدہ تعلیمی پروگرام کے مطابق تدریجی کام ہوتا رہا.انصار نماز فجر کے بعد درس قرآن کریم سے فیضیاب ہوتے رہے اور بعد نماز مغرب درس ملفوظات حضرت مسیح موعود سے استفادہ کرتے.مکرم ناظم اعلیٰ صاحب نہ صرف روز پل (ROSE HILL) میں بعد نماز مغرب درس ملفوظات دیتے بلکہ چند خدام کو قرآن کریم ناظرہ بھی پڑھاتے رہے.دعوت الی اللہ کا کام بھی جاری رہا.مکرم ناظم اعلیٰ صاحب نے ۱۲ مئی ۱۹۸۹ء کو سکول کی ایک تقریب سے فائدہ اٹھاتے ہوئے عزت مآب گورنر جنرل ماریشس کو کریول زبان میں دو کتا بچے (۱) منتخب آیات قرآن مجید (۲) منتخب اقتباسات حضرت مسیح موعود بطور ہد یہ پیش کرتے ہوئے یہ بتایا کہ یہ کتابچے صد سالہ جشن تشکر کے موقع پر سوز بانوں میں طبع کروا کے ساری دنیا میں تقسیم کئے گئے ہیں.عزت مآب گورنر جنرل نے بڑی خوشی کا اظہار فرمایا.مکرم ناظم اعلیٰ صاحب نے اپنے سکول میں عید پارٹی کا اہتمام کیا اور مذکورہ بالا دونوں کتا بچے اپنے سٹاف کے ہر ممبر کو بطور تحفہ دیئے.بعد ازاں ایک سٹاف ممبر عیسائی خاتون نے احمدیت کے بارہ میں سوالات پوچھے.خدمت خلق کے ضمن میں عید کے موقع پر جماعتی انتظام کے تحت مجالس نے ملک کے سارے ہسپتالوں،

Page 1034

مساکین اور یتامی کے اداروں نیز احمد یہ بیوت الذکر کے قریب رہنے والے غرباء میں کیک تقسیم کئے.﴿۲۳﴾ مرکزی وفد کا دورہ ماریشس ۱۹۸۳ء میں چین میں بیت بشارت کے افتتاح کے موقع پر حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحم اللہ تعالی نے فرمایا تھا کہ جن ممالک میں حضور انور کا مستقبل قریب میں جانا ممکن نہ ہوگا، وہاں حضور کے نمائندہ وفود دورہ پر جائیں گے.اس پروگرام کے تحت مرکز کی طرف سے مکرم چوہدری احمد مختار صاحب امیر جماعت احمدیہ کراچی اور مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب وکیل المال اول تحریک جدید پر مشتمل وفد میں روزہ دورے پر ۲۲ ستمبر ۱۹۸۳ء کو کینیا سے ہوتا ہوا ماریشس پہنچا.۲۶ ستمبر کو بیت دار السلام روز بل میں مجلس انصار اللہ کا اجلاس زیر صدارت مکرم مبارک رمضان صاحب زعیم اعلیٰ انصار اللہ منعقد ہوا.تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب نے تحریک جدید کی اہمیت کو بیان کیا.بعدہ مکرم چوہدری احمد مختار صاحب نے مَنْ اَنْصَارِی اِلَی اللہ کی روشنی میں انصار بھائیوں کو دین کے حقیقی انصار بنے کی تلقین کی اور ٹیسٹس کے ذریعہ دعوت الی اللہ کے کام کو وسیع کرنے کی طرف توجہ دلائی.آپ نے فرمایا کہ اگر آپ لوگوں میں سے کوئی دوست جلسہ سالانہ ربوہ پر آئیں تو کراچی ضرور آئیں، میں اب تک کی ریکارڈ شدہ پیسٹس جماعت کے لئے پیش کر دوں گا.(۴) مطبوعات ۱۹۸۳ء میں رسالہ انصار اللہ ۱۹۸۴ء اجتماع کے موقع پر رسالہ انصار اللہ کا خصوصی شمارہ ،۱۹۸۵ء سے سہ ماہی رسالہ انصار اللہ ۱۹۸۶ء میں بلال کے نام سے فرانسیسی زبان میں ایک کتا بچہ شائع کیا گیا.سالانہ اجتماعات ۱۹۷۷ء سے ۱۹۸۶ ء تک (سوائے ۱۹۷۹ء) سالانہ اجتماعات منعقد کئے جاتے رہے.۱۹۸۰ء کے اجتماع پر صدر محترم حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب نے بھی اپنا پیغام ارسال فرمایا.(۲۵) سوئٹزرلینڈ سوئٹزر لینڈ میں پہلی مجلس انصار اللہ جولائی ۱۹۷۹ ء کو زیورچ میں قائم ہوئی.اس مجلس کے پہلے زعیم اعلیٰ اور بعد میں ناظم اعلیٰ ملک مکرم چوہدری مشتاق احمد صاحب باجوہ سابق مبلغ سلسلہ مقرر ہوئے.مشنری انچارج مکرم مولا نانسیم مهدی صاحب نے انتخاب کروایا اور ناظم اعلیٰ ملک مقرر کرنے کی سفارش کی.جنیوا میں دوسری مجلس کا قیام اور انتخاب مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نائب صدر مجلس مرکز یہ نے ۶ امئی ۱۹۸۱ء کو کروایا اور سعادت احمد خان صاحب جینوا کے پہلے زعیم منتخب ہوئے.

Page 1035

10+9 نائب صدر ملک کے فرائض علی الترتیب مشنری مکرم مولا نانیم مہدی صاحب ،مکرم منصور احمد خان صاحب اور مکرم مولانا مسعوداحمد جہلمی صاحب نے انجام دیئے.مجلس انصار اللہ نے اپنے قیام کے پہلے دن سے ہی تبلیغ کی طرف خصوصی توجہ دی اور جرمن ، رائو رو مینش ، فرینچ اور اٹالین زبانوں میں لٹریچر تیار کروا کر تقسیم کیا.انصار نے پکنک پارٹیوں کا انتظام کیا اور بعض معزز مہمانوں کے اعزاز میں پارٹیاں بھی دیں.حضرت خلیفہ اسیح الرابع کی منظوری سے انصار نے کمپیوٹر خریدنے کے لئے ۴۹۴۰ فرانک کا عطیہ مشن کو دیا.مکرم چوہدری مشتاق احمد صاحب باجوہ صاحب نے انصار اللہ کی تنظیم کی بیداری میں بھر پور حصہ لیا اور با قاعدہ مرکز میں رپورٹ بھجواتے رہے.رپورٹ یکم ستمبر ۱۹۸۱ ء تا اگست ۱۹۸۲ء سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی زیورک تشریف آوری کے موقع پر مجلس انصار اللہ سوئٹزر لینڈ نے اپنی مساعی از یکم ستمبر ۱۹۸ ء تا آخر اگست ۱۹۸۲ ء کی مندرجہ ذیل مختصر رپورٹ پیش کی.یہ رپورٹ زعیم اعلی مکرم مشتاق احمد صاحب باجوہ نے تیار کی تھی : -1 مجلس انصار اللہ سوئٹزر لینڈ بعض سولیس احمدی غیر پاکستانی احمدی اور پاکستانی انصار پر مشتمل تھی.عرصہ زیر رپورٹ میں دو افراد کا اضافہ ہوا.۲ - شعبہ تعلیم کے مرکزی لائحہ عمل کے تحت انصار کو تحریک کی گئی کہ وہ مسئلہ وفات مسیح کی تیاری کریں.انصار نے اس میں بہت دلچسپی لی.آخر میں اس بارے میں ایک مفصل تحقیقی مقالہ پیش کیا گیا.قرآن کریم کی بعض سورتیں انصار کو حفظ کروائی گئیں.نو مسلموں کی آسانی کے لئے ان سورتوں کی TRANSLATION تیار کی گئی.-Y ۴.حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تصنیف ”اسلامی اصول کی فلاسفی مطالعہ کے لئے تجویز کی گئی.-۵- انصار کو تحریک کی گئی کہ ہر رکن داعی الی اللہ بنے اور کم از کم ایک شخص سے ضرور رابطہ رکھے.انصار نے فولڈرز کی تقسیم کو خاص طور پر اپنے فرائض میں شامل رکھا.کار کی سہولت رکھنے والے انصار نے مقررہ پروگرام کے تحت حلقہ کی زبان کا خیال رکھتے ہوئے لٹریچر تقسیم کیا.ے.انصار اللہ نے PFANNESTIEL مقام پر ۶ ستمبر ۱۹۸۱ء کو پکنک منائی.خواتین اور بچوں نے بھی شمولیت کی.اس موقعہ پر فولڈر ز بھی تقسیم کئے گئے.۸- سکاٹ لینڈ کے مربی مکرم بشیر احمد آرچرڈ صاحب سوئٹزر لینڈ تشریف لائے.ان کے اعزاز میں بیت محمود میں ایک تقریب عشائیہ منعقد کی گئی جس میں انہوں نے قبول احمدیت کے ایمان افروز حالات سنائے جو بعد میں طبع بھی کروائے گئے.

Page 1036

1+1+ -9 ایسے حلقے جہاں احمدیت کا پیغام مکمل طور پر نہیں پہنچا، وہاں اشاعت لٹریچر کے لئے پروگرام بنایا گیا.مندرجہ ذیل تین حلقے تجویز کئے گئے (i) زیورک، برن، جینیوا اور بازل میں مقیم غیر ملکی ڈپلومیٹس جن کی زبانوں میں لٹریچر پیش کرنا ممکن ہے (ii) پاکستانی مقیم سوئٹزرلینڈ (iii) آسٹریا.اس کام میں بہت کامیابی ہوئی.بھارت ملکی تقسیم کے بعد ۱۹۵۰ء میں مجلس انصار اللہ کا قیام عمل میں لایا گیا.ابتداء میں مخدوش ملکی حالات کی وجہ سے مجلس کی سرگرمیاں قادیان تک ہی محدود ر ہیں.۱۹۷۳ء سے مکرم قریشی عطاء الرحمن صاحب انصار اللہ کے صدر منتخب ہوئے.حالات بہتر ہونے کے نتیجہ میں اُن کے دور صدارت میں باسٹھ مجالس کا قیام عمل میں آیا.۱۹۷۷ء میں مکرم قریشی عطاء الرحمن صاحب کی وفات کے بعد حضرت خلیفہ امسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ نے مکرم مولوی بشیر احمد صاحب خادم کو صدر مقرر فرمایا.ان کے دور میں انصار اللہ نے کافی ترقی کی اور دفتر مجلس انصار اللہ کی عمارت تعمیر ہوئی تنظیمی کاموں میں وسعت اور باقاعدگی پیدا ہوئی.خادم صاحب ۱۹۷۷ء سے ۱۹۸۵ ء تک صدر انصار اللہ بھارت رہے.۱۹۸۵ء کے جلسہ سالانہ کے موقع پر صدر کانیا انتخاب ہوا.حضرت خلیفۃالمسیح الرابع کی منظوری سے مارچ ۱۹۸۶ء سے مکرم مولا نا محمد انعام صاحب غوری انصار اللہ بھارت کے صدر مقرر ہوئے.اُن کے دور میں مجالس کی تعداد بڑھ کر ایک سو چالیس ہو گئی.دینی نصاب کے امتحان کا سلسلہ شروع کیا گیا.۱۹۸۷ء سے با قاعدہ بجٹ بن کر مجلس شوریٰ میں پیش ہوا اور پھر شوری کی سفارش پر حضرت خلیفۃ اصیح الرابع نے پچہتر ہزار روپے کے بجٹ کی منظوری عطا فرمائی جس کے مقابل پر وصولی خدا کے فضل سے بیاسی ہزار تین سو سینتیس روپے ہوئی.سالانہ اجتماعات دوسرا سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ مرکز یہ قادیان کا دوسرا سالانہ اجتماع ۲۲٬۲۱ اکتوبر ۱۹۸ء کو منعقد ہوا.اس اجتماع کے موقعہ پر سیدنا حضرت خلیفتہ اسیح الثالث نے از راہ محبت و شفقت انصار دوستوں کو اپنے دو پیغامات سے نوازا.۴۷) آٹھواں سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ بھارت کا آٹھواں سالانہ اجتماع ۷، ۸ اکتوبر ۱۹۸۸ء کو منعقد ہوا.اس موقع پر سید نا حضرت خلیفة اسم الرابع رحم اللہ تعالی نے درج ذیل پیغام بھجوایا.پیغام حضرت خلیفہ اسیح الرابع مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ مرکز یہ بھارت قادیان

Page 1037

1+11 و جملہ اراکین مجلس انصار اللہ بھارت ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ میرے پیارے بھائیو! اللہ تعالیٰ کی حفظ و امان کا سایہ ہمیشہ آپ سب کے شاملِ حال رہے.آمین.مجھے یہ معلوم کر کے بے حد مسرت ہوئی کہ محض اللہ تعالیٰ کے فضل واحسان اور تائید و نصرت کے طفیل آپ مجلس انصار اللہ بھارت کا آٹھواں سالانہ اجتماع مورخہ ۸،۷ اخاء (اکتوبر) کو منعقد کر رہے ہیں.میری اللہ تعالیٰ کے حضور دعا ہے کہ آپ کے اس اجتماع کو انتہائی با برکت بنائے.اس کے مفید اور دیر پا نتائج ظاہر فرمائے.اور باہمی مودت اور اخوت کی رُوح کے پروان چڑھنے کا یہ اجتماع مؤثر ذریعہ ثابت ہو.آمین.آٹھویں سالانہ اجتماع کے مبارک موقع پر میں آپ سب کو دوا ہم امور کی طرف اختصار سے توجہ دلانا چاہتا ہوں.امر اوّل یہ کہ اللہ تعالیٰ آپ کو ایک ایسے شرف سے نواز رکھا ہے جو آپ کو دنیا بھر کے دیگر ممالک کے بالمقابل ممتاز ٹھہراتا ہے.وہ امتیازی شرف یہ ہے کہ آپ ایسے عظیم الشان مقام پر جمع ہورہے ہیں.جس کو اللہ تعالیٰ نے منتخب فرمایا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کئے گئے اس عہد کو پورا کرنے کے لئے ذریعہ بنایا.ایسے جلیل القدر مقام خدمت کا تقاضا ہے کہ اولاً آپ سب اپنے قلوب کو اس آسمانی نور سے پوری طرح منور رکھیں اور ہر آن ایک بے لاگ اور غیر جانبدار اور منصف کی طرح اپنے قلوب کا جائزہ لیتے رہیں.کہ کسی گوشہ میں ظلمت کا سایہ نہ ہو.ظلمت انسان کے باطنی نور کو داغدار کرنے کے لئے ہزاروں راہوں سے حملہ آور رہتی ہے.آپ کسی حالت میں اور کسی بھی طور سے ظلمت کو قریب نہ آنے دیں اور اس نور کی اس طور پر حفاظت اور قدر کریں کہ یہ نور آپ کی اُخروی زندگی کو بھی منور کر دے.ثانیاً ہمیشہ یاد رکھیں کہ سیدنا حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ کو جو نو ر نصیب ہوا وہ سرتا پا اُس نور کامل کی عاجزانہ غلامی کے نتیجہ میں نصیب ہوا جس کا ذکر اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں بڑی وضاحت سے فرماتا ہے.جیسے فرمایا: 1 - فَامِنُوا بِاللهِ وَرَسُولِهِ وَالنُّورِ الَّذِي أَنْزَلْنَا وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ (۴۸) ٢ - قَدْ جَاءَ كُمْ مِّنَ اللهِ نُورُ وكتب مُّبِينٌ) اس نور کو آپ نے بھی اپنانا ہے اور اس سے باقی دنیا کی ظلمت کو دور کرنے کا سامان کرنا ہے کیونکہ اپنی فطرت کے لحاظ سے ٹور ایسی چیز نہیں جس کو پردوں میں چھپا کر رکھا

Page 1038

۱۰۱۲ جائے.پس سیدنا حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمد یہ جو عظیم الشان مقاصد لے کر دنیا میں ظہور فرما ہوئے.اُن کی تکمیل کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتوں اور اہلیتوں کو وقف کر دیں.آپ کے دائیں بائیں طرح طرح کی ظلمتوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں اور اُن تاریکیوں میں انسانیت بھٹک رہی ہے.آپ کا فرض ہے کہ ہر طرف نور تقوی کی شمعیں روشن کریں اور ظلمت میں بھٹکتی ، بے قرار روحوں کو اپنی مساعی ، اپنے نمونہ اور اپنی عاجزانہ ( دعاؤں کے....نور میں بھینچ لائیں.سید نا حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمد یہ صحیح مسلم کی اُس حدیث کا ذکر کرتے ہوئے جس میں مسیح موعود کے منارہ کے پاس نزول کا بیان ہے.فرماتے ہیں: وو.وَاخْتَارَ ذِكْرَ لَفْظِ الْمَنَارَةِ إِشَارَةً إِلَى أَنَّ أَرْضَ دِمَشْقَ تُنِيرُ وَ تُشْرِقُ بِدَعْوَاتِ الْمَسِيحِ الْمَوْعُودِ بَعْدَ مَا أَظْلَمَتْ بِانْوَاعِ الْبِدْعَاتِ.یعنی حضرت اقدس سید نا حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منارہ کا لفظ اس کی طرف اشارہ کرنے کے لئے استعمال کیا کہ دمشق کی سرزمین طرح طرح کی بدعات کی ظلمتوں میں رہنے کے بعد مسیح موعود کی دعاؤں سے روشن ہوگی.﴿۵۰﴾ پس اپنے وسیع ماحول کی ظلمتوں کو عاجزانہ مساعی اور مضطر بانہ دعاؤں کے ساتھ نور مسیح محمدی سے منور کرنا آپ کا اولین فریضہ ہے.66 امر دوم یہ کہ آپ سب انصار اللہ کہلاتے ہیں اور قرآن کریم کی رُو سے نَحْنُ أَنْصَارُ اللهِ “ ایک ایجابی اقرار ہے جو مَنْ اَنْصَارِی اِلَی اللہ کی صدا کے جواب میں ایک والہانہ لبیک ہے.مَنْ أَنْصَارِی اِلَى الله کے اندر دو حقیقتیں نہاں ہیں.اوّل یہ کہ خدا کے مسیح کے آپ انصار اور دست و بازو ہیں.دوئم یہ کہ آپ کی منزل " أنْصَارِى إِلَى الله " کے مطابق وصول الی اللہ “ ہے.اللہ تک رسائی کے ساتھ ہی انصار اللہ کہلا نا حقیقت پر مبنی ٹھہرتا ہے.خدا کرے کہ آپ سب اللہ تک رسائی کا وہ بلند و بالا مقام حاصل کرنے والے ہوں جس بلند مقام پر خدا کے مسیح موعود نے اپنے انصار کوفائز دیکھنے کی خاطر " مَنْ اَنْصَارِی اِلَى اللهِ " کی صدا بلند کی تھی.وَمَا ذَلِكَ عَلَى اللَّهِ بِعَزِيز - والسلام خاکسار نواں سالانہ اجتماع ۲۰،۱۹ اکتوبر ۱۹۸۸ء کو قادیان میں منعقد ہوا.مرزا طاہر احمد (خلیفہ اسیح الرابع ) ، ، ۵۱

Page 1039

١٠١٣ انڈونیشیا ۱۹۸۲ء سے ۱۹۸۷ ء تک بحیثیت مشنری انچارج مکرم مولانامحمود احمد صاحب چیمہ نائب صدر ملک کے فرائض سر انجام دیتے رہے.۱۹۸۱ء میں مکرم ای عبد المنان صاحب کو ناظم اعلیٰ ملک مقرر کیا گیا.بعدہ ۱۹۸۳ء اور ۲۹ دسمبر ۱۹۸۵ء کے اجتماع کے دوران بھی انہی کا انتخاب بطور ناظم اعلیٰ ہوا.رپورٹ کارگزاری ۱۹۸۲ء دوسرے سالانہ اجتماع منعقدہ ۱۷.۱۸ اکتوبر۱۹۸۲ء کے موقع پر ناظم صاحب اعلیٰ نے جور پورٹ کارگزاری پیش کی.اس کا مختصر خلاصہ کچھ اس طرح ہے.شعبه به تبلیغ تبلیغ کے سلسلہ میں "HOW OLD IS THE WORLD" اور QASIDAH OF THE" "PROMISED MESIAH مجالس کو بھجوایا گیا.شعبہ تربیت: گزشتہ اجتماع کے موقع پر جو تربیتی پروگرام وضع کیا گیا تھا، اُس کے مطابق ” تیسویں پارے کی دس سورتوں کو حفظ کرنا ، کشتی نوح“ کا مطالعہ اور اسلامی ثقافت کی گھروں میں ترویج انصار کی ذمہ داری قرار دی گئی تھی.امسال اس پروگرام کے علاوہ سورۃ الکہف کی پہلی اور آخری دس آیات بھی شامل کی گئیں.شعبہ تصنیف : شعبہ تصنیف کے تحت مندرجہ ذیل کتب شائع کی گئی."HOW OLD IS THE WORLD" - 1 "QASIDAH OF THE PROMISED MESIAH" - تعداد اشاعت ایک ہزار تعدا دا شاعت اڑھائی ہزار شعبه مال : مجالس کے آمدہ بجٹ کا گوشوارہ سال ہذا وگزشتہ کچھ اس طرح سے ہے چنده مجلس ۱٫۹۳۴,۹۰۷ انڈونیشین رو پے چندہ اجتماع ۲۴۱,۸۶۶ انڈونیشین روپے چندہ اشاعت لٹریچر ۸۵,۴۷۰ انڈونیشین روپے میزان ۲,۲۶۲,۲۴۳ انڈونیشین روپے ۹ منتشر مجالس کا بجٹ دو لاکھ بیس ہزار دو صد پچیس روپے ، اس کے علاوہ تھا.اس طرح کل بجٹ چوبیس لاکھ تر اسی ہزار چا رصد ا ٹھا نوے روپے کا تھا.اجتماع تک آمد کا کل گوشوارہ یہ تھا.تیرہ با قاعدہ مجالس کی طرف سے آمد: دس لاکھ اُناسی ہزار چھ سوستانوے روپے ساٹھ پیسے نو منتشر مجالس کی طرف سے آمد: دولاکھ بیس ہزار دوصد چھپیں روپے صرف.اس طرح کل آمد گیارہ لاکھ بیاسی ہزار تین صد پینتالیس انڈونیشین رو پے تھی.

Page 1040

۱۰۱۴ مختصر رپورٹ کارگزاری سال ۱۹۸۳-۱۹۸۵ء مجلس مرکز یہ کے وضع کردہ تعلیمی پروگرام کے مطابق امتحانات کا سلسلہ جاری رکھا گیا جس میں پچہتر فیصد انصار شامل ہوئے.اس ضمن میں جو نصاب مقرر کیا گیا اس کی تفصیل یہ ہے.۱۹۸۴ء : امتحان اوّل: «کشتی نوح امتحان دوم: الوصیت ۱۹۸۵ء امتحان اوّل: ”سورہ لہب ، اخلاص خلق ، ناس امتحان دوم : ” ایک غلطی کا ازالہ“ ۱۹۸۶ء امتحان اوّل: سورہ لہب امتحان دوم سوره حجرات امتحان سوم : "اسلامی اصول کی فلاسفی (حصہ.انسان کی جسمانی، اخلاقی اور روحانی حالتیں) امتحان چهارم : ” اسلامی اصول کی فلاسفی ( حصہ.خدا سے زندہ تعلق کس طرح قائم کیا جاسکتا ہے ) امتحان پنجم : سورة ق امتحان ششم: سورۃ الذاریت امتحان هفتم : اسلامی اصول کی فلاسفی (حصہ سوال دوم.موت کے بعد انسان کی کیا حالت ہوتی ہے.زندگی کا مقصد کس طرح حاصل کیا جا سکتا ہے.) امتحان هشتم : اسلامی اصول کی فلاسفی (حصہ.زندگی اور آخرت میں انسان کے اعمال کا اثر ) بچوں کی تربیت کا پروگرام جو انصار نے ۱۹۸۱ء میں شروع کیا تھا، فروری ۱۹۸۶ء میں جماعتی طور پر بھی اپنا لیا گیا.شعبه تبلیغ انصار تبلیغی میدان میں سرگرمی سے حصہ لیتے رہے.ان کی رپورٹ ہائے کار کر دگی لوکل جماعتوں میں نمایاں حصہ پاتی رہیں.شعبہ صحت جسمانی: مجالس میں متعدد مقابلہ جات انصار کے مابین منعقد کرانے کے علاوہ غیر از جماعت سپورٹس کلبوں کے ساتھ بھی کروائے گئے.کر اس کنٹری مقابلوں کے موقع پر شرکاء نے ایسی شرٹس (SHIRTS) کا استعمال کیا جن پر ”AHMADIY AH“ کے الفاظ لکھے ہوئے تھے.تالیف و تصنیف بمجلس شوری ۱۹۸۲ء نے فیصلہ کیا کہ 'وائس آف انصار اللہ نامی رسالہ دوبارہ شائع کیا جائے.یہ رسالہ ۱۹۵۵ء میں چھپا کرتا تھا لیکن بعد ازاں بوجوہ بند ہو گیا تھا.اس فیصلہ کی تعمیل میں ۱۹۸۳ء سے رسالہ دوبارہ چھپنا شروع ہو گیا اور دسمبر ۱۹۸۶ ء ء تک جاری تھا.

Page 1041

۱۰۱۵ ١٩٨٣ء مجلس نے ۱۹۸۳ء سے ۱۹۸۵ ء تک جولٹریچر شائع کیا، اس کا ایک گوشوارہ ہدیہ قارئین کیا جاتا ہے.ا - امانت مصنف حضرت مرزا طاہر احمد صاحب.صفحات ۵۲ - سائز ۱۹×۱۴- تعداد ۱۰۰۰ "Who is the messenger of Akmir Zaman identical with Al-Masih Ibne Maryam" - ۲ مصنف اینچو کی در سو صاحب صفحات ۸ سائز ۸ × ۱۱ تعداد ۳۰۰۰ - How old is the earth مصنف الحاج مولانامحمود احمد صاحب چیمہ صفحات ۸ سائز 21 × 16 تعداد ۱۰۰۰ ۱۹۸۴ء ا - 'The Promised one to every people مصنف الحاج مکرم مولانامحموداحمد صاحب چیمہ صفحات ۷ سائز 10 × 15 تعداد ۱۰۰۰ وو ۲ - The meaning of Khatamannabiyin مصنف الحاج مولانا محمود احمد صاحب چیمہ صفحات ۱۱ سائز 16×10 تعداد ۱۵۰۰ ۱۹۸۵ء ‘Ansarullah to supervise the entire Jammat" سائز ۱۶.۵×۱۰.۵ تعداد ۱۰۰۰ حضرت خلیفہ اصبح الرابع رحمہ اللہ تعالی صفحات ۲۸ قلمی دوستی : پچھپیں مجالس کے ایک سوا کا نوے انصار کو قلمی دوستی میں رجسٹر کیا گیا علاوہ ازیں مجلس مرکزیہ کی جانب سے مرسلہ فہرست بھی موصول ہوئی جن میں پاکستان کے دوسود و، ماریشس سے بارہ اور گھانا کے نو انصار شامل تھے.عطیه چشم: حکومت انڈونیشیا کی طرف سے عطیہ چشم کی مہم میں انصار نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا.سات مجالس کے اکسٹھ انصار نے عطیہ دینے کا وعدہ کیا.پورے انڈو نیشیا کی ایک سو ساٹھ ملین کی آبادی میں سے صرف دس ہزا را فراد نے یہ وعدہ کیا تھا.اگست ۱۹۸۶ء میں مکرم ای عبدالمنان صاحب ناظم اعلیٰ کو آئی بنگ جا کر تہ کی مجلس عاملہ کا رکن منتخب کیا گیا.چندہ برائے جماعتی تربیتی مرکز (PUSDIK MUBARAK FUND) کی وصولی: ۸ مجالس کے ایک سو چار افراد نے ۶۳ لاکھ بائیس ہزار پانچ سو( انڈو نیشین ) روپے کی قربانی کا وعدہ کیا.مرکزی مہمان کی آمد : ستمبر ۱۹۸۴ء میں سیدنا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع کی خصوصی ہدایت پر مکرم چوہدری احمد مختار صاحب (امیر جماعت کراچی) نے انڈونیشیا کا دورہ کیا.اس دوران میں آپ نے نائب صدر صاحب مجلس، ناظر صاحب اعلیٰ اور معتمدین کے ساتھ خصوصی میٹنگ فرمائی اور مجلس کی کارکردگی بڑھانے کے سلسلہ میں مفید ہدایت سے نوازا.

Page 1042

1+17 چند مجالس کی کارکردگی 1 - مجلس ناسک ملایا اس مجلس کا اہتمام ۱۹۵۳ء میں مکرم ملک عزیز احمد صاحب کے ذریعہ ہوا تھا.۱۹۶۵ء سے ۱۹۸۷ء تک مکرم ابراہیم صاحب زعیم اعلیٰ رہے.مجلس میں دینی تعلیم کی غرض سے ہفتہ وار درس کا انتظام کیا جاتا رہا.انصار نے مسجد اور احمد یہ ہال کی تعمیر میں نمایاں حصہ لیا اور جماعتی تقریبات میں بڑھ چڑھ کر فرائض منصبی کی ادائیگی میں مصروف رہے.کھیلوں کے مقابلے بھی کروائے گئے.2 مجلس لیما ابا نگ(LEMAH ABANG): اس مجلس کا قیام ۱۹۷۰ء میں ہوا.۱۹۷۰ ء سے ۱۹۷۵ ء تک مکرم مارسن صاحب (MR.MARSAN) اور ۱۹۷۵ء سے ۱۹۸۲ء تک مکرم با اون (BAUN) مجلس کی قیادت کرتے رہے اور ۱۹۸۲ء سے مکرم ایم ناصر صاحب کو زعیم مقرر کیا گیا.مجلس میں نظام خلافت کی اطاعت ، احباب جماعت کی وحدت اور حضرت مسیح موعود کا پیغام دوسروں تک پہنچانے پر خصوصی توجہ دی گئی.3 - مجلس پیامس (CIAMIS) : اس مجلس کو ۱۹۸۵ء میں قائم کیا گیا.آغاز سے ہی مکرم احمد صابری صاحب Mr.AHMAD) (SOBARI اس کے زعیم منتخب ہوئے ۱۹۸۷ ء تک ریکارڈ موجود ہے.مجلس نے تبلیغ پر خصوصی زوردیا اور اپنے اہل خاندان، غیر از جماعت دوستوں اور دوسری تنظیموں خصوصاً تنظیم اتحاد اسلام PERSATUAN) (ISLAM کو پیغام پہنچانا مجلس کی اولین ترجیح تھی.4 - مجلس چی ماہی(CIMAHI) ۱۹۸۲ ء اس مجلس کا سن قیام ہے.۱۹۸۲ء سے ۱۹۸۵ء تک مکرم الحاج شریف صاحب اور پھر ۱۹۸۵ ء سے مکرم ٹی بی ای جو ان شاہ صاحب (Mr.T, E,Djuansyah) زعیم رہے.الحاج شریف صاحب نے ایک سو اکتیس مربع میٹر زمین مسجد بنانے کے لئے دی علاوہ مسجد میں ضروری آلات بھی نصب کرائے.نیز جماعتی تقاریب مثلاً جلسه سیرت النبی، یوم مسیح موعود اور یوم مصلح موعود پر غیر از جماعت احباب کو تشریف لانے کی دعوت دی جاتی رہی.انصار نے لٹریچر کی تقسیم میں نمایاں کردارادا کیا.5 - مجلس سڈنگ بارنگ (SINDANGBARANG): یہ مجلس بھی ۱۹۸۵ء میں قائم کی گئی.۸۶ - ۱۹۸۵ء میں مکرم ڈاڈ نگ سومانتری صاحب Dadang) Sumantri اور پھر مکرم حسن الدین صاحب زعیم مقرر کئے گئے.تعلیم و تربیت کے کاموں میں مجلس جماعتی

Page 1043

1+12 پروگرام پر پوری طرح عملدارآمد کرتی رہی.یہ امر یا در کھنے کے لائق ہے کہ یہاں احمدیت حضرت مولانا رحمت علی صاحب کے زمانہ ۱۹۳۰ء میں نفوذ کر چکی تھی.۱۹۸۲ء میں مسجد سیرن ساری (Siransari) میں منتقل کر دی گئی.یہاں مقیم انصار کو بوگور (Bogaor) مجلس کے ساتھ شامل رکھا گیا.۱۹۸۵ء میں یہاں با قاعدہ جماعت قائم ہونے پر زعامت انصار اللہ کا بھی قیام کر دیا گیا.6 مجلس او جونگ پاڈ نگ(UJUNG PANDANG): مجلس ۱۹ دسمبر ۱۹۸۲ء کو کھولی گئی.آغاز سے ستمبر ۱۹۸۷ء تک مکرم حاجی حمزہ ڈائنگ ساؤ صاحب (H.Hamjah Daeng) زعامت کے عہدہ پر فائز رہے.مجلس عمومی طور پر جماعتی کارکردگی میں فعال حصہ لیتی رہی.7 مجلس بنڈونگ (BANDUNG): مجلس ہذا کا قیام ۱۹۶۷ء میں ہوا تھا.۲.۱۹۸۰ء میں مکرم حاجی اوسوابی صاحب (HOSUWAMBI) ۱۹۸۳ء سے ۱۹۸۸ء تک رہے.مکرم و ریتمو صاحب (WORY ATMO) زعیم مجلس کے فرائض سرانجام دیتے رہے.اس عرصہ کے دوران جو نمایاں افعال سرانجام دیئے گئے.ان کی ایک مختصر فہرست یہ ہے.تربیتی اور تبلیغی سرگرمیوں میں شرکت ، خدمت انسانیت ، وقار عمل، علاوه از میں عطیہ خون ، عطیہ چشم ، قدرتی آفات کے موقع پر خدمت ورزشی مقابلے اور مرکزی دفتر جماعت احمدیہ انڈونیشیاء کی طرف سے شائع شدہ ہفتہ وار جماعتی خبر نامه امہ (SURAT EDARAN KHUSUS) کا ہفتہ وار قسیم.سالانہ اجتماعات سالانہ اجتماعات کا سلسلہ ۱۹۸۱ء سے شروع ہوا.پہلا سالانہ اجتماع مورخه ۸،۷ نومبر ۱۹۸۱.۱۹۸۱ء کو مانسلور کونینگان (MANISLORE KUNINGAN) مغربی جاوا میں مجلس انصار اللہ انڈونیشیا کا پہلا سالانہ اجتماع نہایت کامیابی سے منعقد ہوا.اس اجتماع میں انڈونیشیا کے مختلف علاقوں سے ایک سوا کا نوے انصار بطور نمائندہ تشریف لائے.(۵۲) دوسرا سالانہ اجتماع دوسرا سالانہ اجتماع ۱۷ - ۱۸ اکتوبر ۱۹۸۲ء کو احمد یہ بال مانس اور ضلع کو نینگن مغربی جاوا میں منعقد ہوا جس میں انڈونیشیا کے کونے کونے سے تشریف لانے والے اڑھائی صد نمائندگان حاضر تھے.پہلا اجلاس : مکرم عبدالمنان صاحب ناظم اعلیٰ انصار اللہ انڈونیشیا کی زیر صدارت قرآن مجید کی تلاوت سے

Page 1044

۱۰۱۸ شروع ہوا.سب سے پہلے مکرم ناظم صاحب اعلیٰ نے نمائندگان کو خوش آمدید کہا اور اجتماع کے مقاصد پر خطاب فرمایا.آپ نے بالخصوص دعوت الی اللہ اور تربیت اولاد کی طرف انصار کو توجہ دلائی.اس کے بعد مکرم مولانا محمود احمد صاحب چیمہ امیر و مشنری انچارج نے اپنے خطاب میں مجلس انصار اللہ کے قیام کی اغراض پر روشنی ڈالتے ہوئے حاضرین کو نماز با جماعت حتی المقدور نماز تہجد، قرآن مجید کی تلاوت ، ہر ماہ نفلی روزے اور چندوں کی با قاعدہ با شرح ادا ئیگی کی تلقین فرمائیں.مکرم میاں عبد الحئی صاحب مربی سلسلہ نے سیدنا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کا مندرجہ ذیل پیغام پڑھ کر سنایا جو اڑھائی ہزار کی تعداد میں چھپوا بھی لیا گیا تھا.پیغام حضور انور پیارے بھائیو! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مجلس انصاراللہ انڈونیشیا اپنا دوسرا سالانہ اجتماع مغربی جاوا MANISLORE KUNINGAN میں منعقد کر رہی ہے.میری دعا ہے کہ اجتماع کامیاب ہواور مجھے امید ہے کہ اسے ممبروں کی اخلاقی اور روحانی ترقی کو مد نظر رکھ کر ترتیب دیا گیا ہو گا.جماعت احمد یہ انڈونیشیا نے مجھ سے انڈونیشیا کے دورہ کی درخواست کی ہے.میرے دورہ کی بنیا د اس بات پر ہوگی کہ جماعت انڈونیشیا کس حد تک اپنی موجودہ اخلاقی اور روحانی حالت میں بہتری کی تگ و دو کرتی ہے.آپ ایک روحانی مہمان کو اپنے ملک میں بلا رہے ہیں.اس لیے آپ کی ذمہ داری کئی گنا بڑھ جاتی ہے.تیاری سے مراد دلوں کی صفائی ہے.کیا یہ شروع ہو چکی ہے؟ کیا آپ نے اپنے گھروں کوٹھیک کرنا شروع کر دیا ہے؟ کیا جماعت کا ہر ممبر اپنی ذات کی موجودہ حالت کا جائزہ لے چکا ہے.اور کیا اس نے اپنی موجودہ اخلاقی اور روحانی کیفیت کو بہتر بنانا شروع کر دیا ہے؟ کیا آپ نے اپنے آپ کے لئے ، جماعت کے لئے ، اور دورہ کے لئے دعا ئیں شروع کر دیں ہیں؟ کیا ہر انڈونیشین احمدی نے پنجگانہ نمازوں کا التزام شروع کر دیا ہے.اور کوئی ناد ہند نہیں رہا؟ کیا آپ اپنے بچوں کی اخلاقی اور روحانی تربیت کے لئے اور انہیں حقیقی احمدی بنانے کے لئے پوری کوشش اور مکمل توجہ کے ساتھ دعائیں کر رہے ہیں؟ کیا انڈونیشیا میں ہر احمدی اپنا کچھ وقت تبلیغ کے لیے وقف کر رہا ہے؟ آپ کے ملک میں بیعتیں کم ہو رہی ہیں.مبلغوں کے کام کے علاوہ تبلیغ کو نظر انداز

Page 1045

1+19 کیا جا رہا ہے.معلوم ہوتا ہے کہ ممبران تبلیغ میں کوئی حصہ نہیں لے رہے اور یہ کام انہوں نے کلیۂ مبلغوں کے حوالے کر رکھا ہے.جب تک ہر احمدی مبلغ نہیں بن جاتا اور تبلیغ اس کے روز مرہ کا معمول نہیں بن جاتا.ہم سارے انڈو نیشیا کو جیتنے کا مقصود حاصل نہیں کر سکتے.تبلیغ بے تگی نہیں ہونی چاہیے.اسے پہلے سوچ سمجھ کر با قاعدہ طریقے سے کرنا چاہیے.انڈونیشین سوسائٹی کے تمام طبقوں کو مخاطب کرنا چاہیے.عمر کے ہر حصہ کے لوگوں اور خصوصاً نو جوانوں کو مخاطب کرنا چاہیے.غیر احمدیوں کو خصوصی سوال وجواب کی محفلوں میں مدعو کرنا چاہیے.تبلیغ کے لیے سمعی و بصری وسائل پر وجیکٹر.ٹیپ ریکارڈر وغیرہ کو استعمال میں لانا چاہیے.ہر جماعت کے لیے ہر سال ٹی بیعتوں کی کم از کم تعداد مقرر کی جائے اور ان کی کارکردگی کا ریکارڈ رکھا جائے.ممبران پر تبلیغ کی اہمیت اجاگر کیے بغیر یہ سب کچھ ممکن نہیں ہے.ہم میں سے ہر ایک قرآنی حکم بَلِّغْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ کی رو سے اللہ کے سامنے جواب دہ ہے.ممبران کی ٹریننگ کے لیے اختلافی مسائل پر خصوصی اجلاس اور تقاریر منعقد کرائی جائیں.ہماری خواتین کو انڈونیشی خواتین میں تبلیغ کرنی چاہیے.حتی کہ بچوں کو بھی اس جدو جہد میں شامل کیا جائے.انہیں پروگراموں میں شامل کرنے سے انشاء اللہ مستقبل کے پُر جوش مبلغ تیار ہوں گے.یہ ہیں شرائط میرے دورہ کے لیے.میں آنے کے لیے تیار ہوں.اگر آپ انہیں پورا کریں یا کم از کم اس سمت میں کوئی قابل ذکر ترقی کریں.اللہ آپ کو بھی اپنی پناہ میں رکھے.حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تمام دعائیں آپ کے ذریعہ پوری ہوں اور آپ ان کی خواہشات اور دعاؤں کے مطابق ستاروں کی مانند چمکیں.مرزا طاہر احمد خلیفة اصیح الرابع ۵۳۰۲۹-۹-۸۲ دوسرا اجلاس مکرم ناظم صاحب اعلیٰ کی صدارت میں شروع ہوا جس میں سالانہ رپورٹ کارگزاری پیش کی گئی.اس کے بعد مجلس انڈونیشیا کے قواعد وضوابط کے لئے مندرجہ ذیل ممبران پر مشتمل ایک سات رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی.(۱) مکرم امیر و مشنری انچارج صاحب (۲) مکرم احمد انور صاحب (۳) مکرم مولوی محی الدین صاحب (۴) مکرم مولوی عبدالحئی صاحب (۵) نیشنل پریذیڈنٹ صاحب (۶) مکرم ناظم اعلیٰ صاحب انصار الله ما اور مکرم حسن می بار جو صاحب(MIHARJO) اس موقع پر وائس آف انصار اللہ کو دوبارہ شائع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا.اجتماع کے موقع پر بیڈ منٹن، ٹیبل ٹینس ، والی بال، کر اس کنٹری ریس کے مقابلے ہوئے جن میں

Page 1046

۱۰۲۰ انصار نے بہت دلچسپی لی.نتائج کے مطابق بیڈ منٹن میں بھی ٹاسک ملایا اول اور مجلس ما نسلور دوم ، ٹیبل ٹینس میں کبا ئیوران اول، مبلغین دوم اور مانسلور سوم.رسہ کشی میں تا سک ملایا اوّل، مانسلور دوم اور جا کر تہ سوم جبکہ کر اس کنٹری ریس میں وانا سگرا (WANASIGRA) اول، سمارا نگ دوم اور مانسلور سوم رہیں.مقابلہ حسن کارکردگی بین المجالس میں اوّل کبار نیوراندوم جا کر تہ اور سوم تا سک ملایا اور باڈ انگ قرار پائیں.پروگرام کے مطابق نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی جس میں انصار نمائندگان کے علاوہ مقامی احباب حتی کہ خواتین بھی شامل ہوئیں.نماز فجر کے بعد قرآن مجید کا درس دیا گیا.تیسرا اجلاس : دوسرے روز اجتماع کا تیسرا اجلاس مکرم ناظم صاحب اعلیٰ کی زیر صدارت تلاوت قرآن پاک سے شروع ہوا.مکرم عبدالرحمان صاحب احمدی، مکرم محی الدین شاہ صاحب اور راؤن احمد انور صاحب نے بالترتیب الوصیت اور انصار الله حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے کارنامے “ اور ” زندہ ایمان پر تقاریر کیں.چوتھا اجلاس: مکرم بکری صاحب معتمد مجلس انصار اللہ انڈونیشیا کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں مکرم صدرالدین بیٹی پونتو صاحب اور مکرم میاں عبدالحئی صاحب نے ” خلافت اور نزول وحی اور تربیت اولاد کے موضوعات پر علمی وتربیتی تقاریر کیں.اختتامی اجلاس: نماز ظہر کے بعد دو بجے صدر جماعت انڈونیشیا مکرم شریف لوبس صاحب نے خطاب کیا.آپ نے اجتماع کی کامیابی پر انصار کو مبارکباد دی اور اگلے سال زیادہ سے زیادہ انصار کو شمولیت کی تحریک کی.اس کے بعد مکرم ناظم صاحب اعلی نے حاضرین کو حضرت خلیفہ امسیح الرابع کے خصوصی پیغام کی تعمیل کی تاکید فرمائی.آخری تقریر مکرم مولانامحمود احمد صاحب چیمہ کی تھی جس میں آپ نے حضوراقدس کے پُر مغز پیغام پر عمل کی تلقین فرمائی اور قائد مجالس بیرون مرکز یہ مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب کے پیغام میں بنیادی امر حصول تقوی کی طرف حاضرین کی توجہ مبذول کروائی.آپ نے اپنی تقریر کوکشتی نوح کے اس اقتباس پر ختم کیا.ہر ایک صبح تمہارے لئے گواہی دے کہ تم نے تقویٰ سے رات بسر کی اور ہر ایک شام تمہارے لئے گواہی دے کہ تم نے ڈرتے ڈرتے دن بسر کیا.“ گزشتہ سال اجتماع کے موقع پر عہدیداران کا انتخاب کروایا گیا تھا اور اس طرح ۱۹۸۳ء کے آخر تک وہ عہد یداران قائم رہنے تھے تاہم مجلس انصار اللہ مرکزیہ کی ہدایت ( بحوالہ خط نمبر ۱۹۶۵۶ بتاریخ ۱۱ دسمبر ۱۹۸۲ء) کے مطابق تمام دنیا کی مجالس عاملہ انصار اللہ میں یکسانیت پیدا کرنے کے لئے برائے سال ۱۹۸۳ء، ۱۹۸۵ نئی مجلس عاملہ کا تقرر کیا گیا.(۵۴) تیسر اسالانہ اجتماع مجلس انڈونیشیا کا تیسرا سالانہ اجتماع ۲۹ فتح ۱۳۶۶اہش / دسمبر ۱۹۸۵ء کو مسجد ہدایت ، جا کر نہ میں منعقد ہوا.

Page 1047

۱۰۲۱ اجتماع میں ہیں مرکزی نمائندگان اور اکتالیس مجالس کے ستاسٹھ نمائندگان نے شرکت کی.انڈونیشیا کے مخصوص حالات کی وجہ سے حاضری کو محدود کر دیا گیا تھا.اس موقع پر سیرت النبی پر ایک خصوصی تقریر مکرم صلاح الدین یحیی پونتو صاحب نے فرمائی جس پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ پر روشنی ڈالی گئی.اجتماع کے موقع پر ناظم اعلیٰ کا انتخاب بھی ہوا جس میں متفقہ طور پر مکرم ای عبدالمنان صاحب کو منتخب کیا گیا.(۵۵ ناروے ابتدأنا روے سویڈن مشن کے ماتحت کام کرتا تھا اور مبلغ انچارج کا قیام بھی سویڈن میں تھا.۱۹۷۱ء سے ۱۹۸۰ء کی دہائی میں پاکستان سے نوجوان ہجرت کر کے ناروے میں رہائش پذیر ہوئے.جب اس دہائی کے آخر پر چند نو جوان انصار کی عمر کو پہنچے تو ناروے میں مجلس انصاراللہ کا قیام ناگزیر ہو گیا.مکرم منیر الدین احمد صاحب مبلغ انچارج نے مرکز کو تجویز دی کہ سویڈن اور ناروے کی مشتر کہ تنظیم انصار اللہ بنائی جائے.مرکز نے آپ کی تجویز کو منظور کر لیا تھا لیکن ان کی پاکستان واپسی کی وجہ سے یہ مشترکہ تنظیم قائم نہ ہوسکی.مکرم سید کمال یوسف صاحب جب ناروے کے مشنری انچارج مقرر ہوئے تو انہوں نے مرکز کو تجویز بھجوائی کہ ناروے میں اس وقت چھ انصار ہیں اس لئے دونوں ممالک میں علیحدہ علیحدہ تنظیم قائم کی جائے.مرکز نے اس تجویز کو منظور کر لیا.مورخه ۲۳ اگست ۱۹۸۰ء کو جماعت احمد یہ اوسلو کے ایک خصوصی اجلاس میں مندرجہ ذیل چار انصار نے شرکت کی.مکرم سید کمال یوسف صاحب، مکرم مبارک احمد راجپوت صاحب، مکرم مرزا محمد یعقوب صاحب، مکرم سید محمود احمد شاہ صاحب.جبکہ مکرم عبد الغنی کھوکھر صاحب اور مکرم عبداللطیف قریشی صاحب بوجوہ حاضر نہ ہو سکے.اس اجلاس میں مرکز سے زعیم انصار اللہ کی نامزدگی یا انتخاب کے لئے درخواست کی گئی جس پر مرکز نے مورخہا جنوری ۱۹۸۱ ء سید کمال یوسف صاحب نائب صدر ملک کی سفارش پر مکرم سید محمود احمد شاہ صاحب کو پہلا ناظم اعلیٰ انصار اللہ ناروے نامزد کیا.اس طرح ناروے میں مجلس انصار اللہ کا قیام عمل میں آیا.مندرجہ ذیل احباب کو اس دوران بحیثیت ناظم اعلیٰ انصار اللہ ناروے خدمت کا موقع ملا.نام ناظم اعلیٰ میعاد مکرم سید محمود احمد شاہ صاحب ۲۳ اگست ۱۹۸۰ء تا دسمبر ۱۹۸۲ء مکرم مبارک احمد راجپوت صاحب یکم جنوری تا دسمبر ۱۹۸۶ء مکرم چوہدری عبدالعزیز صاحب جنوری تا ۲۷ فروری ۱۹۸۹ء مکرم سید احمد علی شاہ صاحب مجالس عاملہ ۲۸ فروری ۱۹۸۹ء تا ۲ نومبر ۱۹۸۹ء مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نائب صدر مرکز یہ ۲۲ مئی ۱۹۸۱ء کو پہلی مرتبہ ناروے تشریف لائے

Page 1048

۱۰۲۲ اور انصار کے اجلاس کی صدارت کی اور ضروری تنظیمی و تربیتی امور پر تفصیل سے روشنی ڈالی.آپ نے پہلی مجلس عاملہ برائے سال ۱۹۸۱ ء ۱۹۸۲ء) کی بھی منظوری دی.پہلی مجلس عاملہ.مکرم عبداللطیف قریشی صاحب معتمد عمومی تجنید و مال - مکرم مرزا محمد یعقوب صاحب: معتمد تعلیم و تربیت مکرم مبارک احمد راجپوت صاحب: معتمد اصلاح وارشاد و اشاعت مجلس عامله ۱۹۸۶ - ۱۲ مئی ۱۹۸۶ ء کو مرکز نے درج ذیل ممبران مجلس عاملہ کی منظوری دی.مکرم چوہدری افتخار حسین اظہر صاحب : نائب ناظم اعلیٰ صف دوم ، مکرم شیخ خلیل احمد صاحب : معتمد مال، مکرم سید محمود احمد شاہ صاحب معتمد تبلیغ مکرم سید احمد علی شاہ صاحب : معتمد تعلیم وتربیت مجلس عاملہ ۱۹۸۷ء.مکرم چوہدری افتخار حسین اظہر صاحب : نائب ناظم اعلی.مکرم زرتشت منیر خان صاحب: معتمد عمومی.مکرم عبد الرحمن ثانی صاحب : معتمد تعلیم و تربیت مکرم چوہدری مقصود احمد ورک صاحب: معتمد اصلاح وارشاد و ایثار - مکرم رشید احمد چوہدری صاحب : معتمد ذہانت و صحت جسمانی.مکرم مبارک احمد را جپوت صاحب : مدیر ریڈیو اسلام احمدیہ مجلس عاملہ ۱۹۸۹.مرکز کی طرف سے ۲۴ اپریل ۱۹۸۹ء کو مندرجہ ذیل ممبران عاملہ کی منظوری دی گئی.مکرم افتخار حسین اظہر صاحب : نائب ناظم اعلی.مکرم مبشر احمد صاحب : نائب ناظم اعلیٰ صف دوم.مکرم خواجہ عبد المومن صاحب : معتمد عمومی - مکرم مقصود احمد ورک صاحب : معتمد اصلاح و ارشاد و ایثار.مکرم عبد الرحمن ثانی صاحب : معتمد تعلیم و تربیت - مکرم لطیف چوہدری صاحب : معتمد مال.مکرم سید فہیم احمد شاہ حب : معتمد ذہانت وصحت جسمانی.(۵۲) مختصر کارگزاری مجلس نے سب سے پہلے مکرم سید کمال یوسف صاحب مبلغ انچارج کی زیر ہدایت اور ان کی معیت میں اوسلو اور گردو نواح کے ملحقہ علاقہ میں جہاں جماعت کے دوست رہائش پذیر تھے.رابطہ کی کارروائی شروع کی.مقصد یہ تھا کہ احباب کو جماعت کے ساتھ پختہ تعلق قائم کرنے اور مسجد سے با قاعدہ رابطہ کرنے کی ترغیب دی جائے.مجلس نے یہ کام مختلف ادوار میں مکمل کیا.شعبہ مال: انصار اللہ کے مستقل چندہ جات اور تعمیر گیسٹ ہاؤس کے لئے بجٹ کی تکمیل کی گئی اور باقاعدگی سے ان چندہ جات کی وصولی اور حسابات کا با قاعدہ انتظام کیا گیا.چنانچہ ۱۹۸۱ء میں مستقل چندوں کی سو فیصد وصولی کی گئی اور کوئی ناصر بقایا دار نہ رہا.وعدہ برائے مرکزی گیسٹ ہاؤس کا حصہ بھی وصول کیا گیا.شعبہ تبلیغ واشاعت : ۱۹۸۱ء میں خدام الاحمدیہ نے یوم تبلیغ منایا جس میں انصار نے بھی بھر پور حصہ لیا.علاوہ از میں انصار نے خود بھی انگلش ، ڈینش ، سویڈش سپینش ، نارویجن زبانوں میں پمفلٹ تقسیم کئے.مکرم مبارک

Page 1049

۱۰۲۳ احمد صاحب راجپوت مستقلاً مکرم مولانا سید کمال یوسف صاحب کی معیت میں قرآن کریم انگلش ( ترجمہ ) کی تقسیم کرتے رہے.اکتوبر ۱۹۸۱ ء تک قرآن کریم کی باون کا پیاں یونیورسٹی کے پروفیسرز اور دوسرے اعلی تعلیم یافتہ افراد میں تقسیم کی جا چکی تھیں.مکرم نوراحمد صاحب بولستاد نے اخبارات میں اسلام کے متعلق غلط فہمیوں کے جوابات دے کر ان کا ازالہ کیا.سکولوں میں اسلام کے متعلق لیکچر ز دینے کا اہم کام بھی انہوں نے سنبھالا ہوا تھا.شعبہ وقار عمل : انصار نے مسجد کی تعمیر و مرمت میں حسب استطاعت حصہ لیا اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا.مسجد کی مرمت اور نئی تنصیبات کے کام کو مکرم عبد الغنی صاحب نے مستقل طور پر اپنی ذمہ داری سمجھ کر مکمل کیا اور ایک خطیر رقم کی بچت کر دی.مکرم حنیف صاحب نے کمروں میں روغن کا کام خوبصورتی سے مکمل کیا.مکرم سید محمود احمد صاحب زعیم اعلیٰ اور دوسرے احباب نے بھی مختلف اوقات میں حسب توفیق حصہ لیا.عبد تعلیم : تفسیر سوره بقرہ از حضرت مسیح موعود کے نصف اول کا مطالعہ بطور کورس مقرر کیا گیا.﴿۵۷﴾ ابتداء تنظیم میں پانچ چھ انصار تھے.۱۹۸۷ء میں یہ تعداد ۲۳ تک پہنچ گئی.تمام انصا را وسلو میں ہی مقیم تھے.یکم فروری ۱۹۸۷ ء سے مجلس اوسلو کو تین زعامتوں میں تقسیم کر دیا گیا.(۱) حلقہ ہول ملیا.سات انصار پر مشتمل تھے.زعیم مکرم خواجہ عبدالمومن صاحب (۲) حلقہ مسجد نور.دس انصار - زعیم مکرم زرتشت منیر احمد صاحب.(۳) حلقه ستو دنر د آمر و.چھ انصار.زعیم مکرم چوہدری مقصوداحمد صاحب ورک.سالانہ اجتماعات پہلا سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ ناروے کا پہلا سالانہ اجتماع ۹، ۱،۱۰ استمبر ۱۹۸۳ء کو اوسلو سے ۲۵۰ کلومیٹر دور ایک خوبصورت پہاڑ کے دامن میں جھیل کے کنارے گول کے مقام پر منعقد ہوا.مہمان خصوصی مکرم مولانا حامد کریم صاحب مبلغ سویڈن تھے.اس پہاڑ کی اونچی چوٹی پر تاریخ میں پہلی اذان تھی جو اس موقع پر بلند کی گئی.پنجگانہ نمازیں اور نماز تہجد با جماعت ادا کی گئی.مذہبی اور دینی مسائل پر علمی تقاریر ہوئیں.قرآن مجید، حدیث اور ملفوظات حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے درس دیئے گئے.ایک مجلس سوال و جواب بھی منعقد ہوئی.اجتماع کے موقع پر علمی اور ورزشی مقابلے ہوئے.مقابلہ جات میں حفظ قرآن مجید ( وہ حصہ جو پہلے حفظ نہ کیا ہو ) کا مقابلہ بھی شامل تھا.راستوں میں آتے اور جاتے ہوئے ہر جگہ اور گول کمیون کے علاوہ ساتھ والی دو کمیونوں میں جا کر لٹریچر تقسیم کیا گیا.ایک ہوٹل میں بھی لٹریچر دیا اور مقام اجتماع میں آنے والے گول اور درامن کے مئیرز کو بھی قرآن کریم اور دیگر کتب کے تھنے پیش کئے گئے.سب نے بہت دلچپسی کے ساتھ لٹریچر وصول کیا.بعض علمی ادارے بھی راستے میں آئے.انصار نے وہاں جا کر زبانی دعوت الی اللہ کی اور لٹریچر کے ذریعہ بھی

Page 1050

۱۰۲۴ پیغام حق پہنچایا.انصار نے بہت ذوق و شوق کے ساتھ اجتماع میں حصہ لیا.آٹھ میں سے چھ انصار اور چار خدام بھی شامل ہوئے.دونوں مربیان مکرم مولانا سید کمال یوسف صاحب اور مکرم مولا نا حامد کریم صاحب نے بھی شرکت فرمائی.مقامی اخبارات HALLING DOTEN نے اپنی ۳ ستمبر کی اشاعت میں پریس کانفرنس کا ذکر مع تصویر کے شائع کیا.اخبار TORSDAG نے اجتماع کی باتصویر خبر شائع کی.اس موقع پر سید نا حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کا روح پرور پیغام پڑھ کر سنایا گیا.پیغام حضور انور برادران عزیز! انصار اللہ کے لیے میرا پیغام یہی ہے کہ وہ اس وقت واقعی اور حقیقی انصار اللہ بن جائیں.اپنی متضرعانہ دعاؤں جن سے رحمت خداوندی جوش میں آجائے اور اپنی مخلصانہ جد و جہد سے دنیا کی تاریکی کو دور کریں.تا مخلوق خدا اپنے خالق کو پہچان لے اور اس ارحم الراحمین کے سایہ رحمت و عاطفت میں لوٹ آئے.نور خداوندی سے منور ہو.حقیقی سکون وراحت اور طمانیت قلب نصیب ہو.یا درکھیں جس خطہ ارض پر آپ آباد ہیں اسکی تاریکی دعاؤں سے ہی دور ہوگی.دلوں کا بدلنا خدا کے قبضہ میں ہے اور آپ بھائیوں کی دعوت الی اللہ میں اثر پیدا ہونا بھی اسی کے فضل اور اذن پر منحصر ہے.لہذا اسی مولیٰ کریم ، عزیز ، حکیم خدا کا دروازہ کھٹکھٹاؤ.اس پر توکل کرتے ہوئے اپنے پروگراموں پر عمل کرو.اسی سے راہنمائی حاصل کرو.سستیاں ترک کر دو کہ اب دوڑنے کا وقت آچکا ہے.خدا وند کریم آپ کو ہمت دے.اللہ تعالیٰ اس اجتماع کو کامیاب و با برکت بنائے.اپنی خاص تائید و نصرت سے آپ کو نوازے.آپ کے اعمال کو ، افکار کو اور آپ کی سوچ اور جد و جہد کو صحیح نہج پر ڈالے رکھے اور آپ کو ہر آن اپنی حفظ وامان میں رکھے.آپ کی خدمات اور قربانیوں کو قبول فرمائے.خدا حافظ والسلام خاکسار پیغام قائمقام صدر مجلس انصار اللہ مرکز یہ ربوہ مرزا طاہر احمد (خلیفۃ اسیح الرابع ) ، (۵۸) ۳/۸/۸۳ سالانہ اجتماع کے لئے قائم مقام صدر مجلس مرکز یہ مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب کا پیغام

Page 1051

۱۰۲۵ بھی موصول ہوا.جس میں مکرم صاحبزادہ صاحب نے نماز با جماعت اور دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی اور تلقین کی کہ جس علاقہ میں کوئی مرکز نماز مقرر نہ ہو وہاں افراد خانہ مل کر نماز باجماعت ادا کریں اور حضور کی تحریک دعوت الی اللہ پر ہر رکن عمل کرے.(۵۹) دوسرا سالانہ اجتماع ۵ سے ۷ اکتوبر ۱۹۸۴ کو اوسلو سے دو سو کلومیٹر دور ال کے مقام پر منعقد ہوا جس میں آٹھ انصار شامل ہوئے.تیسرا سالانہ اجتماع تیسرا اجتماع ۱۳ اور ۴ اگست ۱۹۸۵ء کو اوسلو سے باہر سونگ سٹوڈنٹ سٹی میں منعقد ہوا.مہمان خصوصی مکرم میر عبدالقدیر صاحب مبلغ سویڈن تھے.اس اجتماع کے لئے سیدنا حضرت خلیفتہ المسیح الرابع کی طرف سے مندرجہ ذیل پیغام ملا : پیغام حضور انور عزیزم مبارک احمد صاحب السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ آپ کا خط موصول ہوا.اللہ تعالیٰ آپ کے ایمان اور اخلاص میں برکت دے.اپنی رضا کی راہوں پر آپ سب کو چلنے کی توفیق بخشے.اللہ تعالیٰ مجلس انصاراللہ ا وسلو کے سالانہ اجتماع کو اپنے فضلوں سے بہت ہی کامیاب فرمائے.آپ کی مساعی میں برکت دے.اللہ تعالیٰ آپ سب احباب جماعت کو اپنی پناہ میں رکھے.آپ کو مقبول اور باشمر خدمت دین کی بیش از پیش توفیق دیتا جائے اور اپنے فضلوں سے نوازے آمین.﴿۲۰ اجتماع کا آغاز تلاوت قرآنِ کریم سے ہوا.عہد مہمان خصوصی نے دو ہرا دیا.مکرم سید کمال یوسف صاحب نے دعا کروائی.پھر انصار پروگرام کے مطابق سانکس وان (SOGNS VANN) گئے جو کہ ایک خوبصورت جھیل ہے.واپسی پر انصار نے خدام و اطفال کی کھیلوں کا مشاہدہ کیا اور والی بال اور بیڈ منٹن کے مقابلوں میں شریک ہوئے.پونے دو بجے نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں.اس طرح پہلے دن کا پروگرام اختتام کو پہنچا.دوسرے دن کا آغاز تلاوتِ قرآن مجید سے سید احمد علی شاہ صاحب نے کیا.افتخار حسین اظہر صاحب نے نظم پڑھی ، عہد مکرم چوہدری عبدالعزیز صاحب نے دہرایا.علمی مقابلہ جات میں انصار نے ”سیرت النبی ، جماعت کے موجودہ حالات اور ہماری ذمہ داریاں" کے موضوع پر تقاریر کیں.دینی معلومات میں حفظ قرآن ( آخری دس سورتیں ) خاتم النبیین اور صداقت مسیح موعود از روئے قرآن حدیث شامل تھے.مکرم مولانا سید کمال یوسف صاحب نے نبوت کی تعریف بڑی تفصیل کے ساتھ بیان کی.آخر پر تقسیم انعامات کی تقریب ہوئی.اجتماع میں

Page 1052

پندرہ انصار شامل ہوئے.علاوہ ازیں بیرون ناروے سے بھی بعض انصار نے شرکت کی.چوتھا سالانہ اجتماع ۲۱،۲۰ ستمبر ۱۹۸۶ء اوسلو سے باہر ۱۲۰ کلومیٹر دور BLEF JELL کے مقام پر منعقد ہوا.جہاں ایک ہٹ (HUT) کا انتظام اس مقصد کے لئے کیا گیا تھا.دس انصار نے شرکت کی.مہمان خصوصی مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ( نائب صدر مجلس خدام الاحمدیہ مرکز یہ تھے.علاوہ ازیں ناروے کے مربیان کرام نے بھی شمولیت فرمائی.19 ستمبر کی رات کو انصار دو قافلوں کی صورت میں وہاں پہنچے.۲۰ ستمبر کو نماز تہجد و فجر کے بعد ناظم صاحب اعلیٰ نے دعا کروائی اور درس قرآن کریم دیا.ازاں بعد انصار نے سیر کی جہاں سے واپسی پر ناشتہ کا پروگرام تھا.ساڑھے دس بجے کے قریب پانچ انصار پر مشتمل ایک وفد قریبی شہر KONGBERG گیا اور وہاں خاص خاص مقامات پر لٹریچر کے سیٹ اور مسجد نور اوسلو کے ویو کارڈ تقسیم کئے.یہ کام اڑھائی بجے تک جاری رہا.نماز ظہر وعصر کے بعد تبادلۂ خیالات ہوا اور سیر کی گئی.آٹھ بجے شب کھانا تناول کرنے کے بعد نما ز مغرب وعشاء ادا کی گئیں.پھر مکرم حافظ مظفر احمد صاحب نے شرعی عدالت پاکستان کے مفصل حالات سنائے اورسوالوں کے جواب دیئے.بعد میں مکرم مشتاق احمد صاحب شائق انچارج شماریات تحریک جدید نے اپنے شعبہ کا تعارف کروایا.گیارہ بجے شب یہ مجلس برخواست ہوئی.۲۱ ستمبر کو نماز تہجد و فجر مکرم حافظ صاحب موصوف نے پڑھائی اور درس قرآن کریم دیا اور پھر ناشتہ کے بعد سیرت النبی پر دل آویز تقریر کی.آخر پر ناظم اعلیٰ نے عہدد ہروایا اور سید نا خلیفتہ امسیح الرابع کا پیغام پڑھ کرسنایا.دعا پر یہ مبارک اجتماع ختم ہوا.اجتماع میں مکرم فہیم احمد شاہ صاحب، مکرم چوہدری رشید احمد صاحب اور مکرم خلیل احمد صاحب نے خاص خدمت کی توفیق پائی.پیغام حضور انور اس اجتماع کے لئے حضرت خلیفہ مسیح الرابع نے ولولہ انگیز پیام ارسال فرمایاوہ بد یرقارئین کیا جاتا ہے.پیارے خدام اور انصار بھائیو! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ یہ معلوم کر کے خوشی ہوئی آپ ۱۳ اگست کو خدام اور انصار کا سالانہ اجتماع کر رہے ہیں.بالعموم ایسے مواقع پر مجھ سے پیغام کا تقاضا کیا جاتا ہے.ہر چند کہ میں نہیں چاہتا کہ ایسے پیغام محض رسمی ہو کر رہ جائیں.تاہم ایسے مواقع پر وقت کی کسی اہم ضرورت کی طرف جماعت کو توجہ دلا دی جاتی ہے اس وثوق کے ساتھ کہ اللہ تعالیٰ سعید الفطرت لوگوں کو عمل کی توفیق عطا فرما

Page 1053

۱۰۲۷ دیتا ہے اور بہت حد تک پیغام کا مقصد حاصل ہو جاتا ہے.گزشتہ خطبہ جمعہ میں میں نے جماعت کو اس سال کے پروگرام میں اشاعت قرآن پاک و تعمیر مساجد کے ساتھ دعوت الی اللہ اور سیرۃ النبی کے جلسوں کے پروگرام کی طرف خصوصی توجہ دلائی تھی.سیرۃ النبی کے جلسوں کا مقصد جہاں یہ ہے کہ احباب جماعت جہاں خود رسول کریم کی سیرت سے اچھی طرح واقف ہوں اور آپ کے پاک نمونہ پر عمل پیرا ہو کر اپنی زندگیوں کو سنوارنے والے ہوں وہاں غیروں کو اپنے قول اور عمل کے نمونے سے تبلیغ بھی کرنے والے ہوں.اس طرح یہ کام خود دعوت الی اللہ کے ایک موثر ذریعہ میں بدل جائے گا.پاکستان میں کچھ عرصہ سے تبلیغ پر جو پابندیاں ہیں ، وہ آپ سے مخفی نہیں.اس کے مقابل پر اللہ تعالیٰ نے آپ کو جو آزادی اور مالی فراوانی عطا کی ہے، اس کی قدر کریں.اس سے پورا فائدہ اٹھائیں اور پاکستان کے مظلوم بھائیوں کا بدلہ اپنے ملک میں تبلیغ کے ذریعہ خدا تعالیٰ کے لئے دل جیت کرلیں اور اپنے دلوں کو بھی ٹھنڈا کریں اور میری آنکھوں کی ٹھنڈک کا سامان بھی کریں.حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام فرماتے ہیں خدا تعالیٰ چاہتا ہے کہ ان تمام روحوں کی جو زمین کی متفرق آبادیوں میں آباد ہیں.کیا یورپ اور کیا ایشیا ان سب کو جو نیک فطرت ہیں، تو حید کی طرف کھینچے اور اپنے بندوں کو دین واحد پر جمع کرے.یہی خدا تعالیٰ کا مقصد ہے جس کے لئے میں دنیا میں بھیجا گیا ہوں.“ (الوصیت ) پیارے عزیزو! اس عظیم مقصد کو ہمیشہ پیش نظر رکھنا.اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی توفیق عطا فرمائے.(آمین ) ، ( ) پانچواں سالانہ اجتماع پانچواں سالانہ اجتماع ۱۷ اکتوبر ۱۹۸۷ء کو اوسلو میں منعقد ہوا جس میں اٹھارہ انصار شریک ہوئے.نوٹ: ۱۹۸۸ء میں دوسرا سکنڈے نیوین اجتماع اور صد سالہ جو بلی ۱۹۸۹ء کے موقع پر تیسرا سکنڈے نیوین اجتماع منعقد ہوا لہذا ان سالوں میں مجلس ناروے کے علیحدہ اجتماع نہیں ہوئے.مشترکہ اجتماع سکنڈے نیویا ۶، ۷ جون ۱۹۸۷ ء کو سیکنڈے نیوین ممالک ( ڈنمارک.سویڈن.ناروے) نے اپنا سالانہ اجتماع مشترکہ طور پر منانے کا فیصلہ کیا.اس میں تمام ذیلی تنظیموں نے مشترکہ طور پر حصہ لیا.انتظامات کے لئے ایک اجتماع کمیٹی بنائی گئی تھی جس نے کئی اجلاسات کے بعد انتظامات کو آخری شکل دی اور مہمانوں کے ٹھہرانے کے

Page 1054

۱۰۲۸ لئے مقامی احباب سے رابطہ کیا.اس اجتماع میں شامل ہونے والے مردوں کی کل تعدادا یک سوا کنتیس تھی جن میں سے پینتیس انصار تھے.مبلغین نے نہ صرف مختلف علمی اور ورزشی مقابلوں میں حصہ لیا بلکہ ریفری کے فرائض بھی سرانجام دیئے.اجتماع کا پہلا اجلاس مکرم بنسن صاحب امیر جماعت ڈنمارک کی زیر صدارت شروع ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد نیشنل قائد صاحب خدام الاحمدیہ نے حضرت خلیفہ اسیح الرابع کا روح پرور پیغام پڑھ کر سنایا.بعد ازاں زعیم اعلیٰ صاحب انصار اللہ نے محترم صدر صاحب انصار اللہ مرکزیہ کا پیغام پڑھا.صدرا جلاس نے تمام حاضرین کا شکر یہ ادا کیا اور تمام پروگراموں میں دلچسپی سے حصہ لینے کی تلقین فرمائی.اس کے بعد دوڑ سو میٹر ، دوڑ چار سو میٹر لمبی چھلانگ، گولہ پھینکنا اور کلائی پکڑنے کے ورزشی مقابلے ہوئے.نماز ظہر وعصر کے بعد فٹ بال اور میروڈ بہ کے مقابلے ہوئے.ان مقابلوں میں انصار نے بھی دلچسپی سے حصہ لیا.طعام کے بعد سکول ہال میں ملکی عہدیداران کا اجلاس منعقد ہوا.جس میں اہم مشورے ہوئے.دعوت الی اللہ کے کام کا تفصیلی جائزہ لیا گیا نیز اسے مزید وسیع کرنے کی تدا بیرسوچی گئیں.ہر سال ایک اجتماع منعقد کرنے کی تجویز ہوئی.آخر میں مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی.جس میں مربیان کرام نے احباب کے سوالات کے جوابات دیئے.طعام پر بعض ڈینش غیر از جماعت دوست بھی مدعو تھے.انہوں نے بھی سوالات کئے.نماز مغرب وعشاء پر یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا.دوسرے روز کی کارروائی کا آغاز نماز تہجد اور نماز فجر کی ادائیگی کے بعد درس قرآن اور درس حدیث سے ہوا.ناشتہ کے بعد اجلاس کی کارروائی سکول ہال میں شروع ہوئی.تلاوت و نظم کے بعد درج ذیل علمی مقابلے ہوئے: تلاوت قرآن کریم ، اذان، نظم، تقریر، زبانی و تحریر امتحان دینی معلومات.نماز ظہر وعصر کے بعد اختتامی اجلاس اولین مبلغ مکرم مولانا سید کمال یوسف صاحب کی زیر صدارت شروع ہوا.تلاوت ، عہد اور نظم کے بعد ہر سہ ممالک کے زعماء اعلیٰ نے اپنے اپنے ملک کی رپورٹ کارگزاری پیش کی.بعد ازاں مکرم نوح سونیڈ بنسن صاحب نے اپنی تقریر میں ایسے مواقع سے صحیح رنگ میں استفادہ کرنے کی طرف توجہ دلائی اور ایسی تجاویز بتائیں کہ جن پر عمل پیرا ہو کر اجتماع کے معیار کو مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے.اپنے صدارتی خطاب میں مکرم سید کمال یوسف صاحب نے سکنڈے نیوین ممالک میں جماعت احمدیہ کی ابتدائی تاریخ پر روشنی ڈالی نیز تراجم کے ضمن میں مکرم عبد السلام میڈسن صاحب کی گرانقدر خدمات کا تذکرہ کیا.سالانہ رپورٹس مرتب کرنے کے بارے میں ہدایات دیں اور اسیران راہ مولیٰ اور درویشان قادیان کے لئے دعا کی تحریک کی.بعدہ آپ نے انعامات تقسیم کئے اور پھر ایک لمبی دعا کروائی.اس طرح یہ اجتماع بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا.

Page 1055

۱۰۲۹ یہ بات خاص طور پر قابل ذکر ہے کہ اجتماع پر لنگر خانہ کا انتظام انصار نے سنبھالا نیز مکرم احمد بشارت صاحب نے اس موقع پر اپنے بچوں کے عقیقے کا اہتمام کر کے گوشت کا انتظام کیا.﴿۲۲﴾ مشترکہ اجتماع ۱۹۸۹ء سکنڈے نیوین ممالک کی پانچوں ذیلی تنظیموں کا مشترکہ تیسرا سالانہ اجتماع یکم اور ۲ جولائی ۱۹۸۹ء بروز ہفتہ اتوار اوسلو (ناروے) میں منعقد ہو کر بخیر وخوبی انجام پذیر ہوا جس میں بتیس انصار سمیت کل تین صداسی افراد جماعت نے شرکت کی.صدر محترم مجلس انصار اللہ مرکز یہ اور صدر محترم مجلس خدام الاحمدیہ مرکز یہ کے پیغام سنانے کے بعد مکرم برادر هبته النور صاحب امیر جماعت ہالینڈ نے افتتاحی خطاب فرمایا جس میں نماز کی اہمیت واضح فرمائی نیز با ہمی محبت ، اخوت اور اتحاد کو اپنانے کی تلقین فرمائی.اجتماع کے موقعہ پر ورزشی ، معلوماتی علمی اور دینی مقابلہ جات منعقد ہوئے.پوزیشن حاصل کرنے والوں کو مکرم برادرھبۃ النور صاحب نے اپنے اختتامی خطاب سے پہلے انعامات تقسیم فرمائے.اپنے اختتامی خطاب میں مکرم امیر صاحب ہالینڈ نے کہا کہ انصار اللہ کی یہ عمر پختہ عمر ہوتی ہے اور اسی عمر کے بعد خدا تعالیٰ بھی انعامات سے نوازتا ہے.لہذا اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمیں نیکی کی تلقین کے ساتھ اپنی نئی نسل کی تربیت اور تعلیم کی طرف خاص توجہ دینی چاہیئے اور دوسرے ممالک سے آنے والے دوستوں کے تجربات سے بھی فائدہ اٹھانا چاہیئے.﴿۱۳﴾ گیمبیا مجلس انصار اللہ کا قیام ۱۹۷۹ء میں ہوا.مکرم مولانا داؤ واحمد حنیف صاحب مشنری انچارج ۱۹۷۹ء سے ۱۹۸۷ ء تک (ماسوائے ستمبر ۱۹۸۲ء تا اپریل ۱۹۸۷ء) نائب صدر رہے.لوکل مبلغ مکرم ابراہیم عبدالقادر بکنی صاحب پہلے ناظم اعلیٰ مقرر ہوئے جن کے بعد مکرم محمد اسماعیل طورے صاحب ناظم اعلیٰ رہے.مجالس : ۱۹۸۷ ء تک مندرجہ ذیل مقامات پر مجالس کا قیام ہو چکا تھا.بانجل.فیرافنی.سالکینی.صابا.جارج ٹاؤن.بھے.مصرع.چونین.زیر تربیت مقامات : بولوڈ وٹا ، کنٹے کنڈہ سنچو.مختصر کارکردگی مرکزی لائحہ عمل و ہدایات کی روشنی میں مجالس کی بیداری کے پروگرام بنائے جاتے رہے.مجلس کے قیام کے ساتھ ۱۹۷۸ء ،۱۹۸۳ ء اور ۱۹۸۶ء میں انتخابات عہدیداران کروا کر مرکز سے منظوری حاصل کی گئی.سہ سے پہلی مجلس عاملہ میں ناظم اعلیٰ امام اسماعیل طورے صاحب کے ساتھ مرزا عبدالحق صاحب، خلیل فانی صاحب، کیا کالے صاحب اور نموموٹر اولے صاحب بطور معتمدین شامل ہوئے.اس سلسلہ میں مکرم نائب صدر صاحب

Page 1056

۱۰۳۰ مجلس کی پورٹ ماہ اکتو بر ۱۹۸۲ء کا ایک حصہ درج کیا جاتا ہے.(مرسلہ ۲۲ نومبر ۱۹۸۲ء) شعبه تجنید : مقامی طور پر انصار کی تجنید کا کام شروع کیا گیا.شعبہ مال : شرح کے مطابق چندہ مجلس، اجتماع اور اشاعت کی طرف اراکین مجلس کو توجہ دلائی گئی.ماہ اکتوبر میں چندہ مجلس ۸۰ دلا سے سے زائد موصول ہوا.شعبہ تعلیم وتربیت تعلیم القرآن کے مندرجہ دومراکز قائم کئے گئے جہاں بچے اور بڑے میسرنا القرآن اور قرآن مجید پڑھتے رہے اور پڑھ رہے ہیں.ا.مشن ہاؤس میں چالیس بچے بچیاں اور تین بڑی عمر کے دوست تعلیم حاصل کرتے رہے.-r دوسرا مرکز لائرے کنڈا میں قائم کیا گیا.جہاں تمہیں بچے بچیاں استفادہ کرتے رہے.مشن ہاؤس سنٹر میں مقامی مبلغ مکرم ابوبکر طورے صاحب اور لائرے کنڈا مرکز میں مکرم مرزا عبدالحق صاحب پڑھاتے رہے.شعبہ تبلیغ مجلس مذاکرہ کا ہفتہ وار پروگرام ترتیب دیا گیا اور ۳۱ دسمبر ۱۹۸۲ء تک مندرجہ ذیل چھ مقامات پر ایسی مجلس کے انعقاد کی تجویز کی گئی.BROOKEAHE KALLEY BROOKS TIJAN BU SARJO FOBANOC ALIEN M.DAH (FINANCIAL SECRETARY) AL-HUSSAN SINGHATAH LALO DERAMMAH تاریخ بر مکان ۱۴ نومبر ۲۱ نومبر ۲۸ نومبر ۱۲ نومبر ۱۹ نومبر ۲۶ نومبر ۱۹۸۷ء کی رپورٹس کے مطابق مجلس کی کا ر کر دگی میں ماہانہ اجلاسات کے علاوہ درس القرآن ، تعلیم القرآن اطفال تبلیغی اجلاسات، احمد یہ سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے باقاعدہ ماہانہ اجلاس ، وقف عارضی اور دورہ جات مجالس اور جماعتی تحریکوں میں نمایاں حصہ لینا قابل ذکر ہے.مجلس اپنی کارگزاری سے مرکز کو ماہانہ رپورٹ کے ذریعہ مطلع کرتی رہی.سالانہ اجتماعات مجلس انصار اللہ کا پہلا سالانہ اجتماع ۱۹۸۱ء میں جماعت کے جلسہ سالانہ کے ساتھ منعقد کیا گیا.تب سے یہ اجتماع با قاعدگی سے جاری رہا.اب قارئین ۱۹۸۷ء کے اجتماع انصار اللہ کی رپورٹ ملاحظہ فرمائیں.

Page 1057

۱۰۳۱ سالانہ اجتماع ۱۹۸۷ء ۱۲۵ اپریل ۱۹۸۷ء بروز ہفتہ ( جماعت کے جلسہ سالانہ کے ساتھ ہی ) مجلس انصار اللہ گیمبیا کا سالانہ اجتماع نصرت ہائی سکول کے ہال میں منعقد ہوا.مکرم مولانا داؤ د احمد صاحب حنیف (امیر و مشنری انچارج) نا ئب صدر مجلس انصار اللہ گیمبیا کی زیر صدارت افتتاحی اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا جو استاذ احمد بی صاحب مربی سینیگال نے کی.اس کے بعد مجلس گیمبیا کی سالانہ رپورٹ پیش ہوئی.جن میں خاص طور پر مندرجہ ذیل امور کا ذکر تھا: (۱) خدام الاحمدیہ کی ریلی منعقدہ بمقام فرافینی میں خدام کے ساتھ بائیس انصار بھی شریک ہوئے.(۲) ناصر احمد یہ مسلم ہائی سکول کی تقریب آمین میں طلباء کی حوصلہ افزائی کے لئے دس انصار نے بھی شرکت کی.(۳) موجودہ اجتماع میں تمام مجالس انصار اللہ کے نمائندگان شریک ہوئے ہیں.(۴) مجلس انصاراللہ کی زیر نگرانی احمد یہ سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن اور سوسائٹی نصرت ہائی سکول کے مشترکہ اجلاس باقاعدگی سے ہر ماہ چرچل ٹاؤن مرکز میں بعد نماز عصر منعقد ہوتے رہے.ان اجلاسوں میں قرآن کریم اور احادیث کے اسباق کے بعد مہمان مقرر معین موضوع پر خطاب کرتے رہے.مہمانوں میں مکرم ڈاکٹر فرید احمد صاحب، مکرم ابراہیم امبو صاحب ، مکرم صالح جنگ صاحب، مکرم محمدمحمود اقبال صاحب پرنسپل نصرت سکول اور مکرم عمرسونکوصاحب شامل تھے.اس سال کی پہلی سہ ماہی میں طلباء کے ذریعہ چھ افراد سلسلہ احمدیہ میں داخل ہوئے.اجتماع کی تقاریر میں سے پہلی تقریر آئندہ نسل کی تربیت“ کے موضوع پر مکرم عرفنگ اسماعیل طورے صاحب زعیم اعلیٰ انصار اللہ نے کی.دوسری تقریر دین حق اور مالی قربانی پر مکرم سایا.کے.چام صاحب کی تھی.آپ نے قربانیوں کے معیار کو اخلاص اور تعداد دونوں لحاظ سے بلند کرنے کی تلقین کی.آخری تقریر مکرم علی باہ صاحب کی حضرت مسیح موعود کا اعجاز کے موضوع پر تھی جس میں آپ نے خاص طور پر پیشگوئی بابت لیکھرام اور جماعت کی روز افزوں ترقی کو تفصیل سے بیان کیا.مکرم نائب صدر صاحب انصار اللہ گیمبیا نے انصار کو توجہ دلائی کہ آئندہ نسل کی تربیت ان کے اولین فرائض میں شامل ہے.خدام دور علاقوں میں جا کر دعوت الی اللہ کریں اور انصار ان کی تعلیم و تربیت کی ذمہ داری سنبھالیں.وقف عارضی کے تحت دو یا زیادہ ہفتوں کے لئے انصار خود کو پیش کریں.اختتام سے قبل آپ نے انصار اللہ کا عہد دہرایا اور اجتماعی دعا کروائی.(۲۵) کینیڈا کینیڈا میں پہلی مجلس انصار اللہ بمقام ٹورنٹوا امارچ ۱۹۷۷ء کو قائم ہوئی تھی.۱۹۸۱ء میں نائب صدر مرکز یہ مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کے دورہ کے وقت ملکی سطح پر تنظیم بنائی گئی.۱۹۸۲ء میں ٹورنٹو سمیت دس

Page 1058

۱۰۳۲ مجالس قائم ہوئیں.جو یہ تھیں مانٹریال، آٹوا، سٹڈ بری (BRANTFORD BRAMALEA ،(SUDBURY، ایڈمنٹن، کیلگری ، وینکوور اور سیسکاٹون.پہلے ناظم اعلیٰ مکرم میجر شمیم احمد صاحب مقرر ہوئے.۱۹۸۳ء میں مکرم یوسف خان صاحب دوسرے ناظم اعلیٰ مقرر ہوئے.پہلے نائب صد ر مکرم مولوی سید منصور احمد بشیر صاحب (۱۹۷۷.۱۹۸۰ء) دوسرے نائب صدر مکرم مولوی منیر الدین شمس صاحب (۱۹۸۰ء تا ۱۹۸۵ء) اور تیسرے نا ئب صد ر مکرم مولوی نسیم مہدی صاحب (۱۹۸۵ء سے ۱۹۸۷ ء ) تھے.۱۹۸۵ء میں قومی سطح پر ہماری تعلیم کا امتحان بھی لیا گیا.سالانہ اجتماعات کینیڈا میں مجلس انصار اللہ کے اجتماعات کا آغاز علاقائی سطح پر ہوا.اس ضمن میں بعض رپورٹس پیش خدمت ہیں.ان کے علاوہ ٹورنٹو اور BRAMALEA کے اجتماعات ۳۰ دسمبر ۱۹۸۴ء اور ۲۲ ستمبر ۱۹۸۵ء کو منعقد ہوئے.سالانہ اجتماع اوٹاوہ مانٹریال ۳ - ۴ مئی ۱۹۸۶ء کو مانٹریال اور اوٹاوہ کی مجالس انصار اللہ نے اپنا اجتماع بیت السجو دالنصرت میں منعقد کیا.مکرم مولانا نسیم مهدی صاحب، نائب صدر مجلس انصار اللہ کینیڈا ایک وفد کے ہمراہ تشریف لائے.وفد میں مکرم ناظم صاحب اعلیٰ انصار اللہ کینیڈا، مکرم نائب ناظم صاحب اعلیٰ ایسٹرن ریجن اور معتمد صاحب اصلاح وارشاد مجلس کینیڈا تھے.مکرم نا ئب صدر صاحب نے اپنے افتتاحی خطاب میں انصار کو ان کے بنیادی فرائض اور ذمہ داریوں کی یاد دہانی کرائی.بعدہ مختلف علمی مقابلے ہوئے.مکرم برکات جنجوعہ صاحب صدر جماعت مانٹریال نے درس قرآن کریم دیا.دوسرے روز نماز فجر کے بعد مکرم چوہدری عبداللطیف صاحب نے درس القرآن دیا جس کے بعد مکرم داؤ د احمد صاحب نے ذکر الہی کے عنوان پر تقریر کی.مکرم ناظم صاحب اعلیٰ انصار اللہ نے اپنے اختتامی خطاب میں انصار کو مزید فعال ہونے اور جماعتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی طرف توجہ دلائی.۲۲ سالانہ اجتماع وینکوور مجالس انصار اللہ وینکوور کا سالانہ اجتماع مورخہ ۶ جولائی ۱۹۸۶ء کو BARNET MARINE PARK میں منعقد ہوا جس میں وینکوور میں موجود سب انصار کے علاوہ مقامی خدام، اطفال، ناصرات اور لجنات نے بھی شرکت کی.پہلا اجلاس زیر صدارت مکرم شیخ رحمت اللہ صاحب تلاوت قرآن کریم اور نظم سے شروع ہوا.مکرم زعیم صاحب

Page 1059

۱۰۳۳ انصار اللہ وینکوور نے افتتاحی خطاب فرمایا.اجتماع میں اذان اور نظم کا مقابلہ ہوا.دوسرا اجلاس: نماز ظہر و عصر کے بعد زیر صدارت مکرم عبد الشکور صاحب بٹ صدر جماعت وینکوور منعقد ہوا.مکرم شیخ رحمت اللہ صاحب نے باہمی اختلافات دور کرنے اور بچوں کی تربیت کے حوالہ سے نصائح کیں.پھر کلائی پکڑنا ، کبڈی اور فٹ بال کے مقابلے ہوئے جن میں انصار، خدام اور اطفال نے حصہ لیا.تقسیم انعامات اور دعا کے بعد اجتماع کامیابی کے ساتھ انجام پذیر ہوا.﴿۲۷﴾ تیسرا سالانہ اجتماع مشرقی کینیڈا مجلس انصار اللہ مشرقی کینیڈا کا تیسرا سالانہ اجتماع ۱۸ - ۱۹ جولائی ۱۹۸۷ء کو بیت الاسلام میپل انٹاریو میں منعقد ہوا.یادر ہے اس سے قبل ۲۲ مئی ۱۹۸۳ء کو بھی مشرقی کینیڈا کا اجتماع منعقد ہو چکا تھا.افتتاحی اجلاس ۱۸ جولائی کو صبح پونے گیارہ بجے شروع ہوا جس میں مکرم مولا نانسیم مہدی صاحب نائب صدر مجلس کینیڈا نے عہد کے بعد اپنے خطاب میں اجتماع کی اہمیت بیان کی اور انصار کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ خاندان کا سر براہ ہونے کی حیثیت میں انہیں اعلیٰ نمونہ پیش کرنا چاہئیے.قربانیوں کے ایسے اعلی معیار قائم کرنے چاہئیں جو آنے والوں کے لئے مسابقت الی الخیر کے دروازے کھولتا چلا جائے.انصار کی تنظیم سے ان کا وابستہ ہونا یہ تقاضا کرتا ہے کہ وہ دوسری تنظیموں کے لئے نمونہ ہوں اور جو ذمہ داری ان کے سپرد کی جائے اُس کو احسن رنگ میں انجام دیں.نیکیوں میں رغبت دکھا ئیں اور اپنی اولاد کو بھی نیکیاں بجالانے کی تحریک فرمائیں.مکرم منیر الحق صاحب شاہد نے درس قرآن اور مکرم چوہدری بشیر محمد صاحب نے درس حدیث دیا.بعد نماز عصر رسہ کشی ، والی بال، کیرم ،ٹیبل ٹینس، کلائی پکڑنا ، دوڑ ، مشاہدہ و معائنہ اور میوزیکل چیئر ز کے مقابلے ہوئے.نماز عشاء کے بعد مجلس شوریٰ کا اجلاس ہوا جس کی صدارت مکرم نائب صدر صاحب مجلس نے کی.شوری میں مندرجہ ذیل امور پر غور ہوا.تربیت، نماز با جماعت ، جماعتی کتب کی خریدا اور مطالعہ مجلس کے اجتماع، حضور اقدس کی خدمت میں دعائیہ خطوط لکھنے کی تحریک بھی کی گئی.اگلے روز نماز تہجد سے اجتماع کا آغاز ہوا.مکرم خواجہ برکت اللہ صاحب نے درس قرآن اور مکرم حسن محمد خاں صاحب ، عارف نے درس حدیث دیا.۱۹ جولائی کا پہلا اجلاس مکرم رفیق ضیاء صاحب نائب ناظم اعلیٰ مشرقی کینیڈا کی صدارت میں ہوا.مکرم خواجہ برکت اللہ صاحب نے ملفوظات حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا درس دیا.جس کا انگریزی ترجمہ بھی کیا گیا.مکرم شیخ خورشید احمد صاحب نے پاکستان میں احمدیوں کے موجودہ حالات پر تفصیل سے روشنی ڈالی.اس تقریر کا بھی انگریزی میں ترجمہ کیا گیا.مکرم عیسی جان خان صاحب نے عیسائیت“ کے موضوع پر

Page 1060

۱۰۳۴ تقریر کی اور احباب کے سوالات کے جوابات بھی دیئے.اس کے بعد علمی مقابلے منعقد ہوئے اس اجلاس میں مکرم یوسف خان صاحب زعیم اعلی مجلس کینیڈا نے باوجود تکلیف کے شرکت کی اور انصار کے مقابلوں کے بعد خطاب کیا.دو پہر کھانے کے بعد نماز ظہر وعصر ادا کی گئی اور انعامات تقسیم کئے گئے.بہترین حاضری کا انعام مجلس بریمپٹن اور بہترین مقابلوں کا انعام مجلس سکار بر وکو ملا.اختتامی دعا کے بعد حاضرین کا گروپ فوٹو لیا گیا.اس اجتماع کے انتظامات میں خدام نے بھی بڑی تندہی سے مدد کی.(۶۸) لائبیریا لائبیریا کے صدر مقام منرویا میں پہلی مجلس انصار اللہ ۲۹ جون ۱۹۸۵ء میں صدر مجلس مرکز یہ مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب کی آمد کے موقع پر قائم کی گئی.اس کے علاوہ کسی شہر میں مجلس قائم نہ تھی.پہلے نائب صد ر مکرم مولوی عبدالشکور صاحب مربی سلسلہ اور دوسرے نائب صدر مکرم حیدر علی صاحب ظفر تھے.۱۹۸۵ء میں مکرم امین اللہ صاحب فیضی ناظم اعلیٰ ملک مقرر ہوئے.اگست ۱۹۸۶ء میں مجلس عاملہ بنائی گئی.مجلس منر ویا میں انصار کی تعداد چودہ تھی.سالانہ اجتماع مجلس کے پہلے اجتماع کے لئے سید نا حضرت خلیفہ مسیح الرابع نے از راہ شفقت اپنا بصیرت افروز پیغام بھجوایا جس کا متن درج ذیل ہے.حضرت خلیفہ اسیح الرابع " کا بصیرت افروز پیغام ”میرے پیارے انصار بھائیو! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ یہ معلوم کر کے خوشی ہوئی کہ مجلس انصار اللہ لائبیریا خدا تعالیٰ کے فضل سے اپنا پہلا سالانہ اجتماع منعقد کر رہی ہے.الحمد للہ ثم احمد اللہ اللہ تعالیٰ اس اجتماع کو بے شمار برکتوں سے معمور کرے اور لائبیریا جماعت کے لئے اس پہلے اجتماع انصار اللہ کو مستقبل کے لئے علمی عملی ، اخلاقی اور روحانی ترقیات کا پیش خیمہ بنائے.یہ خوشی کی بات ہے کہ خدا تعالیٰ کے فضل سے لائبیریا جماعت میں ایک تازگی پیدا ہورہی ہے اور یہاں خدا تعالیٰ قبولیت کے دروازے کھول رہا ہے.الحمد للہ.جس طرح مسیح موسوی کی آواز پر ان کے حواریوں نے نَحْنُ أَنْصَارُ اللهِ کہا تھا

Page 1061

۱۰۳۵ اور مسیح موسوی کی مدد کی تھی اور اس کے نتیجہ میں خدا تعالیٰ نے ان کے لئے آسمان سے مائدہ اُتارا تھا اسی طرح اس زمانہ میں مسیح محمدی کے انصار کو خدا تعالیٰ نے پہلے سے زیادہ عظمت شان ، ایمان اور جلال کے ساتھ پیغام الہی کو دُنیا پر ظاہر کرنے کی توفیق دی جس کے نتیجہ میں یہ جماعت عظیم الشان آسمانی مائدوں سے سرفراز کی گئی اس کے پیچھے وہ الہی تقدیر کا رفرما ہے جس کا ذکر حضرت اقدس بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ نے یوں فرمایا ہے کہ بار بار کے الہامات اور مکاشفات سے جو ہزار ہا تک پہنچ گئے ہیں اور آفتاب کی طرح روشن ہیں.خدا تعالیٰ نے میرے پر ظاہر کیا ہے کہ میں آخر کار تجھے فتح دوں گا اور ہر ایک الزام سے تیری بریت ظاہر کر دوں گا اور تجھے غلبہ ہو گا اور تیری جماعت قیامت تک اپنے مخالفوں پر غالب ہوگی اور فرمایا کہ میں زور آور حملوں سے تیری سچائی ظاہر کروں گا.،، (۶۹) نیز فرمایا: اے تمام لوگوسُن رکھو کہ یہ اُس کی پیشگوئی ہے جس نے زمین و آسمان بنایا وہ اپنی اس جماعت کو تمام ملکوں میں پھیلا دے گا اور حجت اور بُرہان کے رُو سے سب پر ان کو غلبہ بخشے گا.وہ دن آتے ہیں بلکہ قریب ہیں کہ دنیا میں صرف یہی ایک مذہب ہو گا جو عزت کے ساتھ یاد کیا جائے گا.خدا اس مذہب اور اس سلسلہ میں نہایت درجہ اور فوق العادت برکت ڈالے گا اور ہر ایک کو جو اس کے معدوم کرنے کا فکر رکھتا ہے نا مرا در کھے گا اور یہ غلبہ ہمیشہ رہے گا یہاں تک کہ قیامت آ جائے گی....دنیا میں ایک ہی مذہب ہو گا اور ایک ہی پیشوا.میں تو ایک تخم ریزی کرنے آیا ہوں سو میرے ہاتھ سے وہ تختم بویا گیا اور اب وہ بڑھے گا اور پھولے گا اور کوئی نہیں جو اس کو روک سکے ، ۷۰ خدا تعالیٰ کی یہ تقدیر جو حضرت اقدس بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ پر ظاہر ہوئی.آپ کو اپنی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلاتی ہے کہ اپنی تمام طاقتیں دعوت الی اللہ کے اہم فریضہ پر صرف کریں کیونکہ آج آپ کو صرف عیسائیت ہی سے مقابلہ نہیں کرنا اور بد مذاہب پر دینِ حق کے غلبہ کو ہی ثابت نہیں کرنا بلکہ ان سازشوں کا بھی مقابلہ کرنا ہے.جو علمائے سوء کی طرف سے رُونما ہو رہی ہیں اور جن کی پشت پر اب بعض بڑی بڑی دُنیاوی طاقتیں کام کر رہی ہیں اُن کی پوری کوشش ہو گی کہ جب آپ احمدیت کی دشمن طاقتوں سے نبرد آزما ہوں تو جہاں تک ممکن ہو وہ آپ کی پیٹھ پر چھر اگھونپ دیں.پس آپ کو ہر سمت میں خدا کے نام پر جہاد کے لئے تیار ہونا چاہئیے اور اپنی ترقی کی رفتار کو اتنا بڑھا دینا چاہئیے کہ آپ کے مخالف کلیہ مایوس ہو جا ئیں اور احمدیت کا غلبہ صبح صادق کی طرح جلد تر سارے لائبیریا کو اپنی نورانی لپیٹ میں لے لے.

Page 1062

پس اے لائبیریا کے انصاری الی اللہ ! غلبہ احمدیت کے لئے سعی کرو پھر دیکھو کہ خدا تعالیٰ کی طرف سے کس طرح تم پر آسمان سے مائندے نازل ہوں گے اور دونوں جہان کی خوش بختیاں تمہارے اور تمہاری نسلوں کے ساتھ وابستہ ہو جائیں گی.حضرت امصلح الموعود کے الفاظ میں میرا پیغام یہ ہے کہ عُسر ہو ئیسر ہو تنگی ہو کہ آسائش ہو کچھ بھی ہو بند مگر دعوت اسلام نہ ہو کام مشکل ہے بہت منزل مقصود ہے دور اے میرے اہلِ وفا ئست کبھی گام نہ ہو گامزن ہو گے رہِ صدق و صفا پر گر تم کوئی مشکل نہ رہے گی جو سر انجام نہ ہو میری تو حق میں تمہارے یہ دعا ہے پیارو سر پر اللہ کا سایہ رہے ناکام نہ ہو اللہ تعالیٰ آپ کے ساتھ ہو، اللہ تعالیٰ آپ کے ساتھ ہو ، اللہ تعالیٰ آپ کے ساتھ ہو.اس دنیا میں بھی سر خرور ہوا اور آخرت میں بھی سرخرور ہو.آمین سیرالیون سیرالیون میں مجلس کا آغا ز فروری ۱۹۷۸ء میں ہوا تھا.پہلے نائب صدر مکرم مولا نانسیم سیفی صاحب، دوسرے مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گورداسپوری اور تیسرے مکرم مولا نا خلیل احمد صاحب مبشر مشنری انچارج تھے.مکرم خلیل احمد صاحب مبشر نے اکتوبر ۱۹۷۹ء میں بو (BO)، کینما (KENEMA) کے حلقہ میں تجنید کا کام زیر ہدایت مکرم مولا نا نیم سیفی صاحب ( نائب صدر ) کیا.مجلس کے آغاز پر درج ذیل عہدیداران مقرر ہوئے.نائب صدر : مکرم مولا نانسیم سیفی صاحب ناظم اعلیٰ : مکرم مولا ناخلیل احمد صاحب مبشر زعیم اعلیٰ : مکرم الحاجی محمد کمانڈ ا بو نگے صاحب نائب زعیم اعلی : مکرم ایف.ایس.بنگو را صاحب ۱۹۸۱ء میں مگبور کا اور روکو پر ریجن میں مجالس کا قیام عمل میں آیا.۱۹۸۱ء میں الحاجی محمد کما نڈا بونگے صاحب کو ناظم اعلیٰ مقرر کیا گیا.ناظم اعلیٰ صاحب نے مختلف صوبوں کے لئے مندرجہ ذیل زعماء اعلیٰ مقرر کئے.BO ( جنوبی صوبہ مکرم ایم بی ابراہیم صاحب.فری ٹاؤن (ویسٹرن امیریا) مکرم ایف ایس بنگورا صاحب.مشرقی صوبہ : مکرم آئی.کے.محمد صاحب.نارتھ (شمالی صوبہ ) : (۱) مکرم ایم بی کمارا صاحب ( مگور کا ریجن ).مکرم کو جو بن محمود صاحب ( روکو پر ریجن ).۱۹۸۳ء میں مکرم مولا نا محمد صدیق صاحب گورداسپوری ( نائب صدر ) کی زیر ہدایت درج ذیل

Page 1063

۱۰۳۷ -PA MOMOH SESAY ALPHA OSMAN MANSARAY CHEIF ALMAMY KOROMA F.M.MASSA QUI PA VANDI KOROMA AL-HAJI YUSUF SHARIF PA ANSUMANA KPATEMA AL-HAJI F.M.DUGBA HEIF VANDI KIMBO PA ALPHA SHARIF :(BO) PA IBRAHIM IDRIS PA HABIB COKER PA SUNPHA PA NABI MUSA KAMARA AL-HAJI BANGURA زعماء مقرر کئے گئے.(۱) فری ٹاؤن: (۲) گودرچ: (۳) لیٹر : (۴) کینما : (۵) ببوا بو: (۶) سليما: (۷) پنگوما: (۸) بامبوہا: (۹) بواجے بو: (۱۰) بو: (۱۱) مما جو: (۱۲) تیاما (۱۳) مگہور کا: (۱۴) کبالہ (۱۵) روکو پر: تمام عہدیداران حسب توفیق کام کرتے رہے اور مجلس تمام نائب صدر ان کی زیر نگرانی ترقی کرتی رہی اور پورے ملک میں اس کی شاخیں قائم ہو گئیں.اجتماعات کے انعقاد سے انصار میں ایک نئی روح پیدا ہوئی.سالانہ اجتماعات مجلس انصار اللہ سیرالیون کا پہلا سالانہ اجتماع ۶ جنوری ۱۹۸۴ء کو ، دوسرا ۸ دسمبر ۱۹۸۴ء ، تیسرا ۲۹ نومبر ۱۹۸۵ء اور چوتھا ۱۳ ، ۱۴ دسمبر ۱۹۸۶ء کو منعقد ہوا.۱۹۸۴ء اور ۱۹۸۵ء کے اجتماعات کے لئے سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع کے پیغامات موصول ہوئے.پہلا سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ سیرالیون کا پہلا تاریخی سالانہ اجتماع دار الحکومت فری ٹاؤن میں 4 جنوری ۱۹۸۴ء کو منعقد ہوا جس میں ملک بھر کے نمائندگان نے شرکت کی.اجتماع کا آغاز نماز تہجد سے ہوا.تربیت کے علاوہ مجلس شوریٰ میں دعوت الی اللہ کے کام کو وسعت دینے کے لئے پروگرام بنائے گئے.ریڈیو سیرالیون کے

Page 1064

۱۰۳۸ نمائندے نے چار انصار کا انٹر ویو لیا جو ریڈیو پر نشر ہوا نیز معتمد صاحب عمومی اور ناظم اعلیٰ صاحب انصار اللہ کا تفصیلی انٹرویو مختلف زبانوں میں نشر ہوا.ان انٹرویوز میں جماعت کی ذیلی تنظیموں کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی گئی اور اجتماعات کا تفصیلی ذکر کیا گیا.حضورانور کے پیغامات اس موقعہ پر سید نا حضرت خلیفہ المسح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے دو پیغامات ارسال فرمائے.(1) اللہ تعالیٰ آپ کے اجتماع کو بابرکت بنائے.اسلام کے لیے نئی روحانی مملکتوں کی تسخیر جاری رکھئے.خدا کرے امید، امن اور محبت کے متلاشی انسان آپ کے زیر سایہ تسکین پائیں اور سید نا حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کی کامل اطاعت کے ساتھ ہر آن و ہر لحظہ نئی عظمتوں سے ہمکنار ہوتے رہیں.“ ( خلیفہ اسیح ) "RABWAH 14 FETAH 1362 17 DECEMBER 1983 MY DEAR ANSAR BROTHERS OF SIERRA LEONE: ASSALAM O ALEKUM: I AM VERY PLEASED TO LEARN THAT YOU ARE HOLDING YOUR ANNUAL IJTEMA IN JANUARY 1984.MAY ALLAH ENABLE YOU TO FOLLOW IN THE FOOTSTEPS OF ANSARS OF THE HOLY PROPHET MOHAMMAD (PEACE AND BLESSING OF ALLAH BE UPON HIM) WHO OFFERED ALL THAT THEY POSSESSED EVEN THEIR LIVES TO SEEK PLEASURE OF THEIR LORD.THEY ALWAYS MOVED FORWARD AND NEVER THOUGHT OF RETRIEVING THEIR STEPS.NEVER ENTERTAIN EVEN THE SEMBLERCE OF A THOUGHT RETREAT OR DEFEAT DURING YOUR STRAGGK FOR THE ULTIMATE VICTORY OF ISLAM.ALWAYS MARCH FORWARD, WITH FIRM FAITH AND SUPREME CONFIDENCE.IT IS THROUGH YOU THAT THE COMING GENERATIONS WILL RECEIVE THE LIGHT TO ILLUMINATE THE FUTURE GENERATIONS IN THE ENTIRE

Page 1065

۱۰۳۹ WORLD.SO GUARD THIS LIGHT OF ALLAH WITH ALL YOUR HEART AND ALL THAT YOU HOLD DEAR.FOR EVER KEEP THE FLAME OF ALLAH'S LOVE ALIVE AND PASS IT ON FROM GENERATION TO GENERATION.I ALSO WISH TO DRAW YOUR ATTENTION TO THE FACT THAT ALLAH IS THE ONLY SOURCE OF HONOUR.THEREFORE SEEK HIS FAVOUR AND LOOK UP TO NONE ELSE.HE IS THE BEST PATRON AND ALL SUFFICIENT, OUR BELOVED MASTER THE MOST BENEFICENT AND MERCIFUL LORD.REMEMBER: PRAYER IS THE STRONGEST WEAPON IN OUR ARMOURY AND ALL THE BATTLES OF ISLAM WILL ULTIMATELY BE WON WITH HELP OF THIS INVINCIBLE WEAPON.ONE CANNOT OVERSTRESS THE CONSTANT NEED FOR PRAYERS.MAY ALLAH BE WITH YOU.AMEN.YOURS WITH DEEP AFFECTION, (MIRZA TAHIR AHMAD) KHALIFATUL MASIH IV" (۲) میرے عزیز انصار بھائیو! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مجھے یہ معلوم کر کے خوشی ہوئی ہے کہ آپ اپنی مجلس کا سالانہ اجتماع جنوری ۱۹۸۴ء میں منعقد کر رہے ہیں.اللہ تعالیٰ آپ کو سید نا حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کے مقدس انصار کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے.ان مقدس اصحاب نے اپنے اموال حتی کہ عزیز جانیں بھی رضائے باری تعالیٰ کے حصول کے لیے نچھاور کر دیں اور اس راہ میں وہ ہمیشہ سرگرم رہے اور انہیں اپنے قدم روکنے یا پیچھے ہٹانے کا لمحہ بھر خیال نہ آیا.اسلام کے دائمی غلبہ کے حصول کی جد و جہد میں واپسی یا شکست کا تصور بھی ایک لحظہ کے لئے آپ کے دل و دماغ سے گزر نہ پائے.اس راہ میں ہمیشہ کامل یقین اور عظیم الشان اعتما دو تو کل کے ساتھ رواں دواں رہیے.یہ یادر ہے کہ موجودہ نسل آپ سے اسلام کا نور حاصل کر کے دنیا کی آنے والی تمام نسلوں کو منور کرے گی لہذا اس خدائی نور کی اپنی تمام قوت کے ساتھ حفاظت کیجیے اور اسے خاص

Page 1066

۱۰۴۰ طور پر محبوب و مرغوب رکھیے.محبت الہی کی یہ مقدس آگ ہمیشہ آپ کے قلوب میں زندہ رہے.ایک نسل سے دوسری نسل میں منتقل ہوتی رہے.اس موقعہ پر میں آپ کو یہ بھی یاد دلانا چاہتا ہوں کہ عزت و تکریم کا اصل منبع مولی کریم کی ذات ہے.پس اس مقصد کے لیے صرف ذات باری کو اپنا محور بنائیے.وہی رحیم اور مہربان آقا ہمارا وکیل ، ولی اور کارساز ہے.ہمیشہ یادرکھیے کہ دعا ہمارا مضبوط ترین ہتھیار ہے اور غلبہ اسلام کی راہ میں در پیش آنے والے تمام مجاہدات اس نا قابل شکست ہتھیار کے ذریعہ فتح مبین سے ہمکنار ہوں گے.پس دعا کی اہمیت اور ضرورت جتنی بھی واضح کی جائے کم ہے.خدا تعالیٰ ہمیشہ آپ کے ساتھ ہو! آمین (۷۲) تیسرا سالانہ اجتماع ۲۹ نومبر ۱۹۸۵ء کو مجلس انصار اللہ سیرالیون کا تیسرا سالانہ اجتماع ملک کے دوسرے بڑے شہر ” بو میں منعقد ہوا جس کا انتظام احمد یہ سیکنڈری سکول کے اسمبلی ہال میں کیا گیا تھا.گذشتہ سال اجتماع میں دس مجالس کے چالیس نمائندگان شریک تھے جبکہ امسال چھیں مجالس کے پچاس نمائندگان نے شرکت کی.پہلا اجلاس: مکرم مولا نا خلیل احمد صاحب مبشر امیر و نائب صدر مجلس انصار اللہ سیرالیون کی زیر صدارت پہلا اجلاس تلاوت قرآن مجید سے شروع ہوا.اس کے بعد سیدنا حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کا مندرجہ ذیل روح پر ور پیغام پڑھ کر سنایا گیا.پیغام حضرت خلیفۃ اسیح الرابع بسم اللہ الرحمن الرحیم محمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم لندن خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ ۱۴-۱۱-۱۹۸۵ /۱۳۶۴ ھوالناصر پیارے انصار بھائیو! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ یہ سن کر خوشی ہوئی کہ مجلس انصاراللہ سیرالیون کا تیسرا سالانہ اجتماع منعقد ہو رہا ہے.اللہ تعالیٰ اس اجتماع کو بہت ہی برکتوں سے معمور کرے اور جماعت کی اخلاقی ، روحانی تعلیمی اور تربیتی نشو ونما کا موجب بنائے.میرے پیارے انصار ! سیرالیون وہ مقام ہے جس کو عیسائیت نے تمام افریقہ کو فتح کرنے کے لیے بطور مرکز کے چنا تھا اور اس سرزمین سے بہت امیدیں وابستہ کی تھیں اور پھر

Page 1067

۱۰۴۱ یہی وہ مقام ہے جس کے بارہ میں عیسائیوں نے تسلیم کیا کہ یہاں احمدیت نے بڑی مضبوطی کے ساتھ قدم جمائے ہیں اور عیسائیت کے لیے سب سے بڑی روک ثابت ہوئی ہے جس نے عیسائیت کے آگے بند باندھ دیا ہے.لیکن افسوس ہے کہ پہلے جس رفتار کے ساتھ جماعت نے ترقی کی تھی وہ رفتار اسی شان کے ساتھ قائم نہیں رہی اور درمیان میں ایک عرصہ جمود اور خلاء کا ایک ایسا منظر پیدا کر رہا ہے کہ جس طرح ایک خوبصورت اور دلکش سبزہ زار سے سڑک اچانک کسی ویران جگہ میں داخل ہو جائے.میں نے غور کیا اور سمجھتا ہوں کہ اس غفلت کے دور میں جس میں جماعت کی ترقی کی رفتار ر کی ہے، سب سے بڑی ذمہ داری آپس کے اختلاف کی ہے.خصوصاً جب مرکزی نمائندوں اور خلیفہ وقت کے نمائندوں کی کامل اطاعت اور محبت میں فرق پڑا اور بعض عناصر نے کئی پہلوؤں سے عدم تعاون کا مظاہرہ کیا تو یہ جماعت بہت سی برکتوں اور فضلوں سے محروم رہ گئی.الحمد للہ کہ بفضلہ تعالیٰ جماعت اب ایک نئے موڑ میں داخل ہو گئی ہے جو اس درمیانی عرصہ کی تلخی کو مٹانے والا اور نئی شاہراہوں اور دلکشیوں کے پیغام لے کر آیا ہے اور ایک نئی تازگی جماعت میں پیدا ہو رہی ہے.کثرت کے ساتھ سیرالیون کے مخلصین جو مجھے خطوط لکھ رہے ہیں ان میں مرکز سلسلہ سے محبت اور تعلق کی روح صاف نظر آ رہی ہے اور اس کے ساتھ ہی خدا تعالیٰ کے فضل بھی پہلے سے بہت بڑھ کر دکھائی دیتے ہیں.نئے نئے داعی الی اللہ نئے ولولوں کے ساتھ ان خوش نصیبوں کے ساتھ داخل ہو رہے ہیں جن کو خدا تعالیٰ نئی روحانی اولاد عطا فرما رہا ہے اور کامیابی کی نئی راہیں ان کے لیے کھول رہا ہے اور ترقی کی رفتار ایک دفعہ پھر تیز تر ہوتی چلی رہی ہے.پس آپ جو کہ اللہ کے دین کے انصار ہونے کا دعوی کرتے ہیں.آپ پر فرض ہے کہ اس پہلو سے جماعت کی صف اول ثابت ہوں.ہ ہر وہ بات کریں جس سے آپ کی محبت بڑھے اور تعاون کی رُوح نشو ونما پاتی ہو.ہ ہر اس بات سے رُک جائیں جس سے کسی بھائی کے بارہ میں غلط فہمی پیدا ہوتی چلی ہو.ہ ہر وہ ذریعہ اختیار کریں جس سے دلوں میں اللہ تعالیٰ کے قائم کردہ سلسلہ کے ساتھ محبت اور اطاعت کا جذبہ بڑھے اور آپ لوگ سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا کی تصویر بن جائیں.10اپنی تمام تر طاقتیں دعوت الی اللہ کے اہم فریضہ پر صرف کر دیں.آج آپ کو صرف عیسائیت ہی سے مقابلہ نہیں کرنا اور بد مذاہب پر اسلام کے غلبہ کو ہی ثابت نہیں کرنا بلکہ ان سازشوں کا بھی مقابلہ کرنا ہے جو علمائے سوء کی طرف سے رونما ہورہی ہیں اور جن

Page 1068

۱۰۴۲ کی پشت پر اب بعض بڑی بڑی دُنیاوی طاقتیں کام کر رہی ہیں.اُن کی پوری کوشش ہو گی کہ جب آپ اسلام کی دشمن طاقتوں سے نبرد آزما ہوں تو جہاں تک ممکن ہو یہ آپ کی پیٹھ پر چھرا گھونپ دیں.پس آپ کو ہر سمت میں خدا کے نام پر جہاد کے لئے تیار ہونا چاہئے اور اپنی ترقی کی رفتار کو اتنا بڑھا دینا چاہئے کہ آپ کے مخالف گلیہ مایوس ہو جائیں اور اسلام کا غلبہ صبح صادق کی طرح جلد تر سارے سیرالیون کو اپنی نورانی لپیٹ میں لے لے.کامیاب مبلغ کے لئے ضروری ہے کہ دعا گو ہو اور اللہ تعالیٰ سے تعلق بڑھانے والا ہو.ورنہ اس کے قول میں کوئی برکت نہیں پڑتی.اس لئے اپنے نفس کی تربیت کی طرف بھی توجہ کریں اور تعلق باللہ بڑھائیں.اللہ تعالیٰ کے ساتھ محبت کا رشتہ باندھیں اور دعاؤں اور حوصلے کے ساتھ کام لیتے ہوئے اور اللہ تعالیٰ پر توکل رکھتے ہوئے آگے بڑھتے چلے جائیں.حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں : تمہارا کام اب یہ ہونا چاہئے کہ دعاؤں اور استغفار اور عبادت الہی اور تزکیہ وتصفیه نفس میں مشغول ہو جاؤ.اس طرح اپنے تئیں مستحق بناؤ، خدا تعالیٰ کی ان عنایات اور تو جہات کا جن کا اس نے وعدہ فرمایا ہے.اگر چہ خدا تعالیٰ کے میرے ساتھ بڑے بڑے وعدے اور پیشگوئیاں ہیں جن کی نسبت یقین ہے کہ وہ پوری ہوں گی.﴿۳﴾ پھر حضور علیہ السلام فرماتے ہیں کہ تم خوش ہوا اور خوشی سے اچھلو کہ خدا تمہارے ساتھ ہے.اگر تم صدق اور ایمان پر قائم رہو گے تو فرشتے تمہیں تعلیم دیں گے اور آسمانی سکنیت تم پر اترے گی اور روح القدس سے مدددیے جاؤ گے اور خدا ہر ایک قدم میں تمہارے ساتھ ہوگا اور کوئی تم پر غالب نہیں ہو سکے گا.خدا کے فضل کی صبر سے انتظار کرو.گالیاں سنو اور چپ رہو.ماریں کھاؤ اور صبر کرو اور حتی المقدور بدی کے مقابلہ سے پر ہیز کرو تا آسمان پر تمہاری مقبولیت لکھی جاوے.یقینا یا د رکھو کہ جولوگ خدا سے ڈرتے ہیں اور دل اُن کے خدا کے خوف سے پکھل جاتے ہیں، انہیں کے ساتھ خدا ہوتا ہے اور وہ ان کے دشمنوں کا دشمن ہو جاتا ہے.دنیا صادق کو نہیں دیکھتی پر خدا جو علیم وخبیر ہے وہ صادق کو دیکھ لیتا ہے پس اپنے ہاتھ سے اس کو بچاتا ہے.کیا وہ شخص جو سچے دل سے تم سے پیار کرتا ہے اور سچ سچ تمہارے لئے مرنے کو بھی تیار ہوتا ہے اور تمہارے منشاء کے موافق تمہاری اطاعت کرتا ہے اور تمہارے لئے سب کو چھوڑتا ہے، کیا تم اس سے پیار نہیں کرتے ؟ اور کیا تم اس کو سب سے عزیز نہیں سمجھتے ؟ پس جبکہ تم انسان ہو کر پیار کے بدلہ میں پیار کرتے ہو.پھر کیونکر خدا نہیں کرے گا.خدا خوب جانتا ہے کہ واقعی اس کا وفا دار دوست کون ہے اور

Page 1069

۱۰۴۳ کون غذ ارا اور دنیا کو مقدم رکھنے والا ہے.سو تم اگر ایسے وفادار ہو جاؤ گے تو تم میں اور تمہارے غیروں میں خدا کا ہاتھ ایک فرق قائم کر کے دکھلائے گا.، ، ۷۴ ، پس اللہ تعالیٰ تمہارے ساتھ ہو اور تم دنیا میں بھی سرخرو ہو اور آخرت میں بھی فلاح پاؤ.(۷۵) بعد ازاں گزشتہ سال کی رپورٹ پڑھ کر سنائی گئی اور مکرم امیر صاحب نے سیرالیون میں انصار اللہ کو مزید منظم اور فعال بنانے کے لئے نمائندگان سے مشورے اور تجاویز طلب کیں.دوسرا اجلاس: نماز جمعہ کے بعد دوسرا اجلاس ۳ بجے ناظم اعلیٰ صاحب انصار اللہ کی صدارت میں شروع ہوا.تلاوت نظم کے بعد مندرجہ ذیل دوستوں نے تقاریر کیں: -1 - مکرم ایم بی ابراہیم صاحب بعنوان انصار اللہ کی تنظیم اور ہماری ذمہ داریاں -۲- مکرم ایس بی کا بو صاحب بعنوان نوجوانوں کی تربیت -۱ مکرم ایل آر محمود صاحب بعنوان اسلام میں خلافت -٣ مکرم آئی کے محمد صاحب بعنوان احمدیت آخر میں صد را جلاس نے اپنے صدارتی ریمارکس دیئے.وقفہ کے دوران دوڑ کے مقابلے ہوئے.صف اوّل اور صف دوم کے انصار نے الگ الگ سوگز دوڑ کے مقابلہ میں حصہ لیا.تیسرا اور آخری اجلاس: نماز مغرب و عشاء کے بعد مکرم امیر صاحب کی صدارت میں آخری اجلاس شروع ہوا.تلاوت کے بعد انصار کے مابین تقریری مقابلہ ہوا.مکرم امیر صاحب نے جیتنے والے انصار میں انعامات تقسیم کئے اور اختتامی خطاب فرمایا جس میں انصار کی توجہ حضور انور کے پیغام کی طرف دلائی اور تلقین کی کہ اب آپ اپنے عمل سے اس معیار کو برقرار رکھیں.دعاؤں سے کام لیں.خدا تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کی کوشش کریں اور خلیفہ وقت سے اپنے تعلق کو بڑھائیں.مکرم امیر صاحب نے پُر سوز دعا کروائی اور اجتماع اختتام پذیر ہوا.﴿۷﴾ چوتھا سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ سیرالیون کا چوتھا سالانہ اجتماع ۱۳.۱۴ دسمبر ۱۹۸۶ء ” بو (Bo) کے مقام پر بروز ہفتہ اور اتوار منعقد ہوا.شدید سفری دقتوں ، قیام و طعام کی مشکلات اور مہنگائی کے باوجود شامل مجالس اور انصار کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا اور چالیس مجالس کے سو سے زائد انصار شامل ہوئے.دوروزہ اجتماع میں تقاریر اور درسوں میں انصار کو ان کی ذمہ داریوں ، تربیت اولا د اور قربانیوں کی طرف توجہ دلائی گئی.پہلی دفعہ اجتماع کے موقع پر مجالس کی طرف سے پانچ سو لیون جمع کئے گئے.)

Page 1070

۱۰۴۴ غانا ۸ جنوری ۱۹۸۳ء کو ملکی سطح پر مجلس غانا کا قیام ہوا.نائب صدر کے فرائض مکرم مولا نا عبدالوہاب بن آدم صاحب امیر مشنری انچارج نے انجام دیے.پہلے ناظم اعلیٰ MR.ABDULLAH PEREGRINO AMAMOO تھے.آغاز میں ہی ملک کو مندر ذیل دس ریجنز میں تقسیم کر کے وہاں ناظمین انصار اللہ کا تقرر کیا گیا.ریجین پہلے ناظم تاریخ تقرری 14/1/83 MR.NOORUDEEN ADUM-ATTA GREATER AREA 21/1/83 MR.ALHAJ JALAL-LU-DEEN EMMRAN ADAM CENTRAL 28/1/83 MR.ALHAJ MUSAH QUAINOO EASTERN 04/2/83 MR.JIBRAEEL AGGREY WESTERN 11/2/83 MR.MUHAMMAD ASARE VOLTA 14/1/83 MR.MOALIM YUSUF A.OSMAN 23/7/83 MR.MOALIM J.S.ZAKARIYYA 14/1/83 MR.ALHAJ VAKEEL ABDULLAH EASAKA 22/6/83 MR.ADAM OFORI 14/1/83 MR.OMAR YAQUB WA BOLGATANGA ASHANTI BRONG AHAFO NORTHERN اسی طرح ہر ریجن کو سرکٹس میں تقسیم کر کے زعماء کا تقرر کیا گیا.چنانچہ مندرجہ ذیل سرکٹس (CIRCUITS) میں جن زعماء کا تقرر ہوا، اُن کی فہرست تاریخ تقرری کے ساتھ درج کی جاتی ہے.پہلے زعیم سرکٹ ریجن تاریخ تقرری 22/6/86 Brong Ahafo Techiman Mr.Abdullah Manu 22/6/86 Brong Ahafo Nkoranza Papa.Alhassan 22/6/86 Brong Ahafo Japekrom Mr.Abubakr Osman Afforo 22/6/86 Brong Ahafo Akomadan Mr.Saeed Appiah 22/6/86 Brong Ahafo Fiapre 22/6/86 Brong Ahafo Goaso Mr.Opanyin Musah Mr.Easah Mensah 14/1/83 Greater Accra Abbosey Okai Mr.Ibrahim Ishaque 14/1/83 Greater Accra Nima Mr.Bashir Eduam

Page 1071

۱۰۴۵ 14/1/83 Greater Accra Darkuman 14/1/83 Greater Accra Tema 28/1/83 Eastern Kibi Mr.Ishaque Kobina Mr.Ali Esson Alhaj Mustapha Karikari 28/1/83 Eastern Asamankese Opanyin Ishaque Mireku 28/1/83 Eastern Somanya Mr.Hakeem Kwabo 28/1/83 Eastern Nkawkaw Mr.Ishaque Addae 28/1/83 Eastern Oda Mr.Ibrahim Baah 11/2/83 Volta Worawpra Mr.Muhammad Asare 21/1/83 Central Gomoa Mr.Dawood Kojo Ali 21/1/83 Central Agona Alhaj Yaqub Buabeng 21/1/83 Central Asikumah Mr.Abubakr K.Barima 21/1/83 Central Mando Mr.Adam Kofi Ewudzi 21/1/83 Central Asin Mr.Yaqub Amoah 21/1/83 Central Essiam Mr.Musah Bin Yusuf 21/1/83 Central Mankess im Papa Dawood 21/1/83 Central 21/1/83 Central Essakyir 21/1/83 Central Denkyira 21/1/83 Central 21/1/83 Central Cape-Coast Abura Mr.Ishque Kwaa Aprou Mr.Opanyin Abdullah Kumi Mr.Abubakr Kojo Kumi Mankrong-Junction Mr.Adam Abakah Gomoa-Eshiem Mr.Salih Yaw Akoma 21/1/83 Central Otuam Mr.Ibrhim Duodu 27/1/83 Western Ahanta Mr.Sami Anisoon 27/1/83 Western Twifo Mr.Usman Taheer 27/1/83 Western Bonyere Mr.Abdullah Ebe 27/1/83 Western Tarkwa Mr.Easah Abubakr 27/1/83 Ashanti Kumasi District Mr.Alhaj Abubakr Asamoah 27/1/83 Ashanti Kumasi City Mr.Papa Haruna Rashid ہر ریجن کے بعض مقامات (قصبات / دیہات ) میں بھی مجلس کا قیام کیا گیا چنانچہ ان مقامات اور زعماء کی تفصیل درج ذیل ہے.

Page 1072

22/6/83 تاریخ تقرری ریجین BRONG/AHAFO Mr.Ahmad Twum قصبہ ادیهه پہلے زعیم Akusumasu Takofiano " " " Mr.Abubakr K.Buah 11 1111 " " "1 Papa Haroon Nimo Besedan """ " " Papa Suleman Takyia Kenten """ " " Mr.Ibrahim Anane Abodikrom """ " " Papa Abdul Salaam Nkwaeso """ " 11 " Papa Alhassan Anane Manso """ " " " Mr.Adam Kofi Babiani """ " " """ " " 111111 " " 111111 " " 11 1111 " " 111111 " " " Mr.Idrissu Odam Mr.Abdullah Fenten Mr.Alhassan Yaw Mr.Malik Donkor Mr.Alhassan Nkromah Mr.Saeed Mfum Akokonti Dromaakese Bodom Zezera Machenembre Mantukwa 111111 " " " Papa Alhassan 11 11 " " 11 Mr.Ishque Kwateng " 11 11 11 Central Mr.Abubakr Osman Affaro Mr.Saeed Appiah Mr.Dawood Kwaku Manko Nkronza Techiman Japekrom Akomadan Mangoase 11 11 " " " 11 Papa Yaqub Entsieh 11 11 " " " 11 Mr.Usman Bin Adam Ekwamkrom Postin 11 11 " " " 11 Mr.Idrissu Kofi Donkoh Pomadze 11 11 " " " " Mr.Dawood Kojo Ali Manso 1111 " " " " Mr.Musah Attah 11 11 " " " " Nana Abdullah Esseku 11 11 " " " " Mr.Kojo Adam 11 11 " " " Mr.Adam Kwesi 111111 " " Mr.Ahmad Kofi Attah """ " 11 " Mr.Saeed bin Suleman 111111 " 11 11 Mr.Ahmad Kwame Annan Winneba Senya Petuduase Agona Swedru Odoben Gomoa Afransi Beseadze Nyarkrom

Page 1073

۱۰۴۷ "" " " " 11 11 " " " Mr.Ishaque Etsiwah Mr.Abdullah Kojo Arhin 11 11 " " " 11 Mr.Usman Nkum 1111 " " " " Mr.Alhassan K.Attah " " Mr.Yusuf Abdullah Kwansakrom Mensakrom Asafo Abodwesekwaa Asikuma """ 11 " """ " " 111111 " " 111111 Mr.Abdul Kareem Domson Mr.Suliha K.Afadzie Mr.Muhammad Otwey " " " Mr.Yaqub Kweku Opoku " "1 Bedum Amanfopong Dwakon Baako Mr.Muhammad Kojo Nyamekye Benin 11 11 " " " 11 Mr.Kassim Bodae Anhwiem 1111 " " " " Mr.Muhammad K.Attah Owane " " " Mr.Suleha Kobina Kwan Besease Kromaim 111111 " " " Mr.Abdullah Yaw Baah Besease سالانہ اجتماعات پہلا سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ غانا کا پہلا سالانہ اجتماع ۳۰ اکتو بر ۱۹۸۳ء کو کماسی (اشانٹی ریجن ) میں منعقد ہوا.اس میں ملک کے تمام حصوں سے پانچ سو انصار شامل ہوئے.مجلس شوری کے علاوہ قابل ذکر اجلاس عام تھا جس کی صدارت نیشنل پریذیڈنٹ مکرم الحاج حسن عطاء صاحب ایم بی اے نے کی.تلاوت اور عہد دہرانے کے بعد افتتاحی تقریر نائب صدر صاحب مجلس انصاراللہ غانانے کی اور افتتاحی دعا کرائی.بعدۂ حضرت خلیفۃ اسی الثانی کے اس خطاب کا ترجمہ سنایا گیا جو حضور نے مجلس انصار اللہ کے آغاز کے موقع پر ۱۹۴۵ء میں فرمایا تھا اور جس میں انصار اللہ کو تبلیغی اور تعلیمی سرگرمیاں تیز کرنے اور اسلامی اخلاق کی ترویج کی طرف توجہ مبذول کرائی تھی نیز فرمایا تھا کہ انصار اللہ کو نو جوانوں کے لئے امید کا منبع بننا چاہئیے.اس کے بعد مکرم یعقوب سلیمان صاحب ناظم اعلیٰ انصار اللہ نے گزشتہ سال کی رپورٹ کارگزاری سنائی نیز کام کو تیز تر کرنے کے بارے میں تجاویز پیش کیں.آپ نے علاقائی عہدیداران سے مرکزی خطوط کے بر وقت جواب دینے کی درخواست کی.مربی انچارج اشانٹی ریجن مکرم داؤ د احمد منصور صاحب نے ایک اچھا مسلمان خاوند کون ہے؟ عنوان کے تحت تقریر کی جس میں عورتوں کے حقوق کی طرف توجہ دلائی.مکرم الحاج وکیل عبداللہ اسحاق صاحب ناظم اشانٹی

Page 1074

۱۰۴۸ ریجن نے مہمان انصار کو خوش آمدید کہا اور انہیں ہر قسم کی خدمت کی پیشکش کی.مکرم الحاج یعقوب بو آ بونگ صاحب نے مالی قربانی کی طرف توجہ دلائی.چنانچہ انصار نے اسی موقعہ پر ۵۰ - ۷۶۳۹ ۹سی ڈی ( غانا کا سکہ ) کی رقم پیش کر دی.اس موقع پر مجلس عاملہ انصار اللہ غانا کا اجلاس ہوا جس میں مندرجہ ذیل اہم فیصلے ہوئے: (۱) مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ہر تین ماہ بعد ہوا کرے.(۲) مجلس انصار اللہ کا سالانہ اجتماع ہر سال اکتوبر کے آخری ہفتہ، اتوار کو ہوا کرے.یہ اجتماع باری باری ہر ریجن میں ہوگا.(۳) ہر سال مطالعہ کے لئے کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی معین تعدا د مقرر کی جائے.(۴) ہر سال دسمبر کے مہینے میں سارے ملک میں انصار اللہ کا چندہ جمع ہوا کرے.تین پادریوں نے حال ہی میں حق قبول کیا تھا ، ان کی درخواست پر انہیں تقریر کرنے کا موقع فراہم کیا گیا.یہ تقاریر بڑی دلچسپی سے سنی گئیں.دعوت الی اللہ کے علاوہ یہ خاص پر وگرام بھی اس اجتماع میں طے پائے : (1) غانا کے ہر ریجن میں قیام احمدیت کے تاریخی کوائف اکٹھے کئے جائیں تا کہ انہیں کتابی شکل میں شائع کیا جا سکے.(۲) ہر ریجن میں مجلس کے کام میں تیزی پیدا کی جائے اور ہر ماہ رپورٹ مرکز میں بھیجی جائے.(۳) ہر سرکٹ کے وفات یافتہ مربیان کے لواحقین کی لسٹیں تیار کی جائیں تا کہ مختلف مواقع پر ان کی مناسب امداد کی جاسکے.اس غرض کے لئے ہر ریجن میں تین ممبران پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دی جائیں.(۴) سالانہ اجتماع کے موقعہ پر قرآن مجید، احادیث اور مطالعہ کتب حضرت مسیح موعود کے مقابلے کرائے جائیں نیز تقریری مقابلے بھی ہوں.(۵) ایک احمدیہ ٹاؤن شپ آباد کرنے کے لئے باقاعدہ سکیم تیار کی جائے.(۷۸ دوسرا سالانہ اجتماع دوسرا سالانہ اجتماع ۲۷، ۲۸ اکتوبر ۱۹۸۴ء کو وا (اپر ویسٹ ریجن ) میں منعقد ہوا جس میں پانچ سو چھپن انصار شامل ہوئے.اس موقعہ پر ایک لاکھ بیاسی ہزار سی ڈی کی قربانی پیش کی گئی.تیسر ا سالانہ اجتماع ٹیچی مان (علاقہ برانگ اہا فو) کے مقام پر ۲۵ ، ۲۶ اکتوبر ۱۹۸۵ء کو تیسرا اجتماع منعقد ہوا.۲۵ اکتوبر کو مجلس شوریٰ کا اجلاس ہوا جس میں عاملہ کے ممبران شامل ہوئے.مجلس شوریٰ میں

Page 1075

۱۰۴۹ رپورٹس، مالی قربانی اور انصار اللہ کے لائحہ عمل کے بارے میں تجاویز زیر بحث آئیں.اسی روز انصار نے ٹیچی مان کی شاہراہ پر سفید کپڑوں میں ملبوس جلوس کی شکل میں مارچ کیا.مکرم مولا نا عبدالوہاب بن آدم صاحب امیر و نائب صدر نے دعا کرائی.یہ جلوس کا روں موٹر سائیکلوں اور سائیکلوں پر مشتمل تھا.یہ بات قابل ذکر ہے کہ ٹیچی مان مارکیٹ جمعہ کے روز مصروف تر اور سب سے بڑی تجارتی مارکیٹ ہوتی ہے اور اس میں سے جلوس کو گذرنے کی اجازت دینے سے مقامی پولیس پس و پیش کر رہی تھی کیونکہ یہ مارکیٹ عام حالات میں بھی گاڑیوں، بسوں وغیرہ سے بھری رہتی ہے.لیکن یہ خدا تعالیٰ کا خاص فضل ہے کہ جب انصار کا یہ جلوس وہاں پہنچا تو عام گاڑیاں سڑک کے اطراف پر قطاروں میں کھڑی تھیں اور سڑک بالکل خالی تھی.لوگ سڑکوں کی اطراف پر کھڑی گاڑیوں اور گھروں کی چھتوں پر سے جلوس کا نظارہ کر رہے تھے.یہ سارا ماحول اس قدر پرکشش تھا کہ پیرا ماؤنٹ چیف اور دوسرے چیفس بھی اپنے شاندار محلات سے باہر آ کر مرحبا کہنے لگے.جلوس واپس مقام اجتماع پہنچ کر اختتام پذیر ہوا.مکرم مولا نا عبدالوہاب بن آدم صاحب نے اپنے افتتاحی خطاب میں تعلیم کی ضرورت اوراہمیت پر زور دیا جس میں نئی اور چھوٹی نسل کو شامل کرنے کی تاکید کی.اس غرض کے لئے دعا اور تد بیر دونوں ہتھیاروں کو بروئے کارلانے کی تلقین کی.انصار اللہ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ اصل میں یہ عمر ہی کام کرنے کی عمر ہے کیونکہ انبیاء کی بعثت عموماً چالیس سال کی عمر کے بعد ہی ہوتی ہے.لہذا انصار کو چاہیے کہ پہلے اپنے اندر تبدیلی پیدا کریں.پھر اپنے تجربہ اور علم سے اپنی آئندہ نسلوں کی تربیت کریں.کیسٹ پروگرام کی اہمیت وضرورت کو واضح کیا اور فرمایا کہ ان کے ذریعہ دعوت الی اللہ کے دائرے کو وسیع کریں.مقامی امیر مکرم نور دین آدم عطا صاحب نے رضا کارانہ خدمت کی اہمیت بیان کرنے کے بعد انصار کوایسی خدمات پیش کرنے کی تحریک کی.اس کے بعد ایک قدیم احمدی بزرگ مکرم سلیمان ٹیکیا صاحب نے برانگ اہا فو میں احمدیت کے ابتدائی ایام کی مشکلات اور ابتدائی احمدیوں کی جلیل القدر قربانیوں کا تذکرہ فرمایا اور انصار کو توجہ دلائی کہ وہ صداقت ، حوصلہ مندی اور دعاؤں کو اپنا شعار بنا ئیں اور اپنے سفید لباس کی طرح سفیدی اور پاکیزگی پیدا کریں.مقامی مربی مکرم حافظ احمد جبرائیل سعید صاحب نے بچوں کی تربیت کے موضوع پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے لئے خصوصی دعا ئیں کرنی چاہئیں نیز فاضل مقرر نے سادہ اخلاق کی عملی تربیت کے چھوٹے چھوٹے گر بتلائے.اجتماع میں شرکت کرنے والے سب حکومتی نمائندوں نے اہل غانا کی دینی ، معاشی تعلیمی ، زرعی حالت اور صحت سے متعلق جماعتی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا.برانگ اہا فو کے مقامی سیکرٹری اور نیچی مان کے ضلعی صدر بھی اس اجتماع میں شامل ہوئے.مکرم پیراماؤنٹ چیف صاحب نے بھی انصار کے جذ بہ کی تعریف کی.اجتماع میں دوسرے دن انصار کی حاضری ۷۴ ۷ تھی.خدام اور لجنہ کی تعدا د اس

Page 1076

۱۰۵۰ کے علاوہ ہے.اس اجتماع میں علمی اور ورزشی مقابلے بھی منعقد ہوئے.﴿۷﴾ اس موقع پر ایک لاکھ پچاس ہزار پانچ سو ننانوے سی ڈی کی رقم پیش کی گئی.در جوان داعی الی اللہ بن جائے غانا کا ہر بوڑھا اور جوان داگی دا سیدنا حضرت خلیفۃ اصیح الرابع رحمہ اللہ نے اس سالانہ اجتماع کے لئے جو پیغام از راہ شفقت ارسال فرمایا تھا ، پیش خدمت ہے.”بسم الله الرحمن الرحيم نحمده ونصلى على رسوله الكريم وعلى عبد المسيح الموعود "MY DEAR ANSAR BROTHERS, ASSALAMO ALAIKUM WARAHAMTULLAH WABARAKAATUHU! I AM EXCEEDINGLY GLAD TO LEARN THAT THE MAJLIS ANSARULLAH, GHANA, IS HOLDING ITS NATIONAL IJEMA'A AT TECHIMAN FORM 25TH TO 26TH OCTOBER.IT IS MY PRAYER THAT ALLAH MAY FILL THIS GATHERING WITH INNUMERABLE BLESSINGS AND (MAY HE) MAKE ALL OF YOU THE HEIRS OF HIS BOUNTIES.AMEN.DEAR BROTHERS! BY VIRTUE OF YOUR AGE, YOU ARE COUNTED AMONG THE ELDERS OF THE JAMA'AT BUT YOU MUST ALWAYS BEAR IN MIND THAT DIVINE COMMUNITIES THE CRITERION OF TRUE HONOUR AND GREATNESS IS NOT MONTHS OR YEARS (THAT ONE HAS PASSED ON THIS EARTH) BUT TAQWA IE.RIGHTEOUSNESS.AS ALLAH, THE EXATTED HAS SAID IN THE إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللهِ اَنْفُسِكُمُ.HOLY QURAN "VERILY, THE MOST HONUORABLE AMONG YOU IN THE SIGHT OF ALLAH IS HE WHO IS THE MOST RIGHTEOUS AMONG YOU." (HOLY QURAN CH 49:14) YOU MUST TREAD THE PATH OF RIGHTEOUSNESS AND BE MINDFUL OF THE EDUCATION AND TRAINING OF THE FUTURE

Page 1077

۱۰۵۱ GENERATION.THE IMPACT OF YOUR GREATNESS WILL BE FELT BY THE YOUNG ONES WHO WILL COME AFTER YOU.SO BE YOU LEADERS(IMAMS) OF THE RIGHTEOUS.IN GHANA, NOT ONLY THE RESPONSIBILITY OF TRAINING THE JAMA'AT BUT ALSO THE WHOLE OF GHANA, LIES UPON YOU.IF YOU ARE ABLE TO MAKE THE JAMA'AT IN GHANA A GOOD JAMA'AT THEN IN CONSEQUENCE, GOOD MISSIONARIES WILL BE PRODUCED.TO MANAGE A WHOLE NATION IS NOT A TRIFLING RESPONSIBILITY.SO BE CONSCIOUS OF YOUR RESPONSIBILITY.IT IS SAD THAT GHANA HAS LAGGED BEHIND IN PREACHING TOO.AS BOTH THE MASSES AND THE ELITE OF GHANA ARE SYMPATHETIC TOWARDS THE JAMA'AT IT IS THEIR RIGHT THAT YOU CONVEY TO THEM THE MESSAGE OF AHMADIYYAT, THE TRUE ISLAM.I HAVE BEEN PARTICULARLY DRAWING YOUR ATTENTION TO THIS FACT BUT SOME SMALL COUNTRIES OF AFRICA ARE SPEEDILY MOVING AHEAD.IN THE LAST THREE YEARS WHENEVER A DELEGATION CAME FROM GHANA, I HAVE REPEATEDLY DRAWN ATTENTION TO THIS FACT.SO THERE IS A NEED TO TURN YOUR ATTENTION, URGENTLY, TOWARDS THIS MATTER SO THAT EVERYBODY IN GHANA, OLD OR YOUNG, BECOMES A "CALLER TOWARDS ALLAH" BECAUSE IN GHANA THAT PICTURE OF A CALL TOWARD ALLAH HAS NOT YET EMERGED WHICH HAS EMERGED IN OTHER COUNTRIES OF AFRICA.IF EACH AHMADI IN GHANA BECOME ENGROSSED IN THE CALL TOWARDS ALLAH, THEN BY THE GRACE OF ALLAH, GHANA WILL STAND IN THE ROW OF THE GREAT NATIONS OF THE WORLD AND IN CONSEQUENCE, IT WILL BE ENDOWED WITH

Page 1078

۱۰۵۲ GREAT BOUNTIES.IF YOU LOVE ISLAM AND IF YOU LOVE YOUR MOTHERLAND, IN BOTH CASES, YOU HAVE A DUTY TO BECOME EFFECTIVE CALLERS TOWARDS ALLAH AND SEEK HELP THROUGH PRAYERS.INSHALLAH, ALL YOUR TASKS WILL BECOME EASY AND YOU WILL BE HONORED IN THIS WORLD AND IN THE HEREAFTER TOO, ALLAH'S AFFECTIONATE GLANCES WILL ALSO BE CAST UPON YOU.(ترجمه) میرے پیارے انصار بھائیو! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مجھے یہ معلوم کر کے بہت خوشی ہوئی ہے کہ مجلس انصار الله غانا اپنا نیشنل اجتماع ۲۵ ۲۶ اکتوبر کو نیچی مان میں منعقد کر رہی ہے.میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس اجتماع کو بے شمار برکتوں سے بھر دے اور آپ سب کو اپنے فضلوں کا وارث بنائے.آمین.پیارے بھائیو! اپنی عمر کے لحاظ سے آپ اپنی جماعت کے بزرگوں میں شمار ہوتے ہیں.لیکن ہمیشہ یادرکھیں کہ الہی سلسلوں میں حقیقی عزت اور بڑائی کا پیمانہ ماہ وسال نہیں بلکہ تقویٰ ہوتا ہے.جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے.اِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللهِ انفُسِكُم پس آپ تقویٰ کی راہوں پر قدم ماریں اور اپنی آئندہ نسلوں کی تعلیم وتربیت کا خیال رکھیں.آپ کی بڑائی کا اثر آپ کے بعد آنے والے چھوٹوں پر پڑے گا.پس آپ متقیوں کے امام بنیں.غانا میں صرف جماعت کی تربیت ہی نہیں بلکہ سارے غانا کی تربیت کی ذمہ داری بھی آپ پر ہے.اگر آپ غانا کی جماعت کو اچھی جماعت بنادیں گے تو اس کے نتیجہ میں اچھے مبلغ پیدا ہوں گے.ساری قوم کو سنبھالنا کوئی معمولی ذمہ داری نہیں ہے.اس لئے اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں.افسوس کہ غانا تبلیغ میں بھی پیچھے رہ گیا ہے.غانا کے عوام اور خواص جس طرح جماعت سے محبت رکھتے ہیں ان کا آپ پر حق ہے کہ ان تک احمدیت یعنی حقیقی اسلام کے پیغام پہنچایا جائے میں خصوصیت سے اس طرف توجہ دلا رہا ہوں.مگر افریقہ کے بعض چھوٹے ممالک بڑی تیزی سے آگے نکل رہے ہیں.گزشتہ تین سال سے غانا سے جب بھی کوئی وفد آتا ہے بار

Page 1079

۱۰۵۳ بار اس امر کی طرف توجہ دلا رہا ہوں.پس بڑی شدت کے ساتھ اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ غانا کا ہر بوڑھا اور جوان داعی الی اللہ میں مصروف ہو جائے گا تو خدا کے فضل سے غانا دنیا کے عظیم ممالک کی صف میں کھڑا ہو جائے گا اور اس کے نتیجہ میں عظیم ترین برکتیں اُسے نصیب ہوں گی.اگر آپ کو اسلام سے محبت ہے ، تب بھی اور اگر وطن سے محبت ہے، تب بھی دونوں طرح آپ کا فرض ہے کہ مؤثر داعی الی اللہ بن جائیں اور دعاؤں سے مدد مانگیں.انشاء اللہ آپ کے سارے کام آسان ہو جائیں گے اور اس دنیا میں بھی آپ عزت پائیں گے اور آخرت میں بھی اللہ تعالیٰ کے پیار کی نظریں آپ پر پڑیں گی.چوتھا سالانہ اجتماع چوتھا سالانہ اجتماع ۳۱ اکتوبر و یکم نومبر ۱۹۸۶ء کوسنٹرل ریجن کے شہر ABURA/CAPE-COAST میں منعقد ہوا.جس میں ایک ہزار دو انصار نے شمولیت کی اور ایک لاکھ اٹھانوے ہزار دوصد میں سی ڈی کی قربانی پیش کی.ہالینڈ نائب صدر مرکز یہ مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب نے جب ہالینڈ کا دورہ کیا تو ۱۸ جولائی ۱۹۸۱ء کو مجلس انصار اللہ ھیگ کو باقاعدہ قائم کیا.مکرم عبد الحمید صاحب فاندر فیلدن کو پہلا ناظم اعلیٰ ملک اور مکرم عبد العزیز صاحب جمن بخش کو مجلس ھیگ کا زعیم اعلیٰ مقرر کیا گیا.بعد مکرم چوہدری ظفر احمد صاحب ۵ ستمبر ۱۹۸۲ء سے زعیم اعلیٰ کے فرائض انجام دیتے رہے.پہلے نائب صدر مکرم مولوی عبدالحکیم صاحب اکمل ( مشنری انچارج) تھے.۲۶ جنوری ۱۹۸۳ء سے مکرم هبة النور فرحاخن صاحب ناظم اعلیٰ ملک مقرر ہوئے اور ان کے بعد ۱۹۸۷ء سے ۱۹۸۹ء تک مکرم عبدالحمید صاحب فاندر فیلد ن نے ناظم اعلیٰ کے فرائض سرانجام دیئے.نیشنل مجلس عامله ۱۹۸۶ء کی نیشنل مجلس عاملہ انصار اللہ مندرجہ ذیل انصار پر مشتمل تھی.معتمد عمومی عبد الحمید فاندر فیلدن صاحب.معتمد مال مکرم عبدالجبار رمضان صاحب.معتمد تبلیغ مکرم رفیق و بر صاحب.معتمد تربیت مکرم مشتاق احمد خالد صاحب معتمد تحریک جدید مکرم عمر ہنو بریخت صاحب ۱۹۸۷ء میں پورے ملک میں ایک ہی مجلس قائم رہی اور مندرجہ ذیل مجلس عاملہ میں تشکیل دی گئی.معتمد عمومی مکرم عبدالحق محمود صاحب.معتمد اصلاح و ارشاد مكرم عبدالجبار رمضان صاحب.معتمد تحریک جد ید مکرم منیر احمد بٹ صاحب

Page 1080

۱۰۵۴ ۱۹۸۸ء میں ایک کی بجائے تین مجالس ہیگ، سونر میر اور ایمسٹر ڈیم بنادی گئیں.مجلس عاملہ ۱۹۸۹ء کے ممبران حسب ذیل مقرر ہوئے.معتمد عمومی ، مال تجنید مکرم عبد الحق محمود صاحب - معتمد ایثار مکرم داؤ د احمد چیمہ صاحب.معتمد تحریک جدید و وقف جدید مکرم محمد صفدر پنوار صاحب - معتمد اشاعت مکرم مبارک احمد باجوہ صاحب.معتمد تربیت و قلمی دوستی مکرم مشتاق احمد خالد صاحب - معتمد تبلیغ و ذہانت مکرم محبوب احمد اختر صاحب.معتمد صحت جسمانی مکرم عبدالمناف صاحب.۲۲ ستمبر ۱۹۸۳ء کو مکرم نواب منصور احمد خان صاحب مشنری انچارج جرمنی اور ۶ اکتوبر ۱۹۸۳ء کو مکرم حافظ قدرت اللہ صاحب سابق مبلغ ہالینڈ نے انصار سے خطاب کیا.سالانہ اجتماعات پہلا سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ ہالینڈ کا پہلا سالانہ اجتماع ۲۰ نومبر ۱۹۸۸ء مقام من سپت منعقد ہوا.تینوں مجالس کی نمائندگی کرتے ہوئے بارہ انصار نے اجتماع میں شرکت کی.اس اجتماع میں عام دینی معلومات نظم ، تلاوت، حفظ قرآن اور تقاریر کے مقابلہ جات ہوئے.نیز رسہ کشی ، فٹ بال، تیز چلنا ، کلائی پکڑنا اور ٹیبل ٹینس کے مقابلے بھی ہوئے.اوّل اور دوم آنے والے انصار کو انعامات دیئے گئے.یہ یک روزہ اجتماع دس بجے صبح شروع ہوا اور چار بجے شام نماز ظہر و عصر اور دعوتِ طعام کے بعد دعا کے ساتھ بخیر و خوبی اختتام کو پہنچا.دوسرا سالانہ اجتماع دوسرا سالانہ اجتماع ۱۹ نومبر ۱۹۸۹ء کو منعقد ہوا جس میں تینوں مجالس کے سترہ انصار نے شمولیت کی.یہ اجتماع بھی بمقام نن سپت دس بجے صبح شروع ہوا.گیارہ بجے سے دو بجے دوپہر تک فٹ بال ، رسہ کشی ، تیز چلنا، ٹیبل ٹینس اور کلائی پکڑنا کے مقابلے کروائے گئے.دو بجے بعد دو پہر بیت النور میں انصار کے تلاوت ، نظم ، اذان اور عام دینی معلومات کے مقابلہ جات ہوئے.مکرم حبۃ النور فرحانن صاحب امیر جماعت ہالینڈ نے انعامات تقسیم کئے.نماز ظہر وعصر ، کھانے اور دعا کے بعد پانچ بجے شام یہ اجتماع اختتام پذیر ہوا.سری لنکا جنوری ۱۹۸۴ء کو مجلس انصار اللہ سری لنکا کا قیام عمل میں آیا.پہلے ناظم اعلی ملک مکرم محمد شاہ صاحب اور معتمد عمومی مکرم ایس.ایم حسن صاحب مقرر ہوئے.ابتدا دو مجالس قائم کی گئیں.ایک کولمبو شہر میں جس کے

Page 1081

۱۰۵۵ چھیں انصار تھے اور دوسری بیگومبو میں قائم ہوئی جہاں ہمیں انصار تھے.آسٹریلیا مورخه ۲۷ فروری ۱۹۸۹ء کومر بی انچارج مکرم شکیل احمد صاحب منیر نے صدر محترم کے نام اپنے خط میں آسٹریلیا میں دو مجالس انصاراللہ قائم کرنے کی اطلاع دی.ایک سڈنی میں اور دوسری ملبورن شہر میں قیام کی گئی.صدر محترم نے مکرم چوہدری خالد سیف اللہ خان صاحب کی بطور زعیم مجلس سڈنی منظور دی.مئی ۱۹۸۹ء میں صدر محترم نے مکرم خالد سیف اللہ صاحب کو ناظم اعلیٰ ملک نامزد فرمایا.مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب قائد مجلس انصار اللہ مرکزیہ نے اپنے آسٹریلیا کے دورے کے دوران مجلس کی تنظیم اور طریق کار پر ناظم صاحب اعلیٰ کی راہنمائی کی اور ہدایات دیں.مجلس عاملہ بھی تشکیل دی گئی.1999ء میں آسٹریلیا میں کل بتیس انصار تھے جن میں سے پچیس سڈنی میں مقیم تھے اور باقی سات دوسرے علاقوں میں تھے.مجلس کا پہلا سالانہ بجٹ ۲۱۷۲ ڈالر کا تھا.تنزانیہ ( مشرقی افریقہ) ۱۹۷۳ء میں تنزانیہ میں مجلس انصار اللہ دار السلام میں قائم ہوئی.۱۹۸۲ء تک پورے ملک میں مندرجہ ذیل بارہ مجالس انصاراللہ قائم ہوئیں.مجلس نام زعیم SALUM ALI ISMAILI DIHINJI BAKARI SALUM KANYATTA SHABANI KWELEWA SHABANI MALINDA MWANZNA DODOMA MOROGORO TABORA MKONGO SONGEA I.A.AYYAZ ARUSHA ADINANI MOHAMEDI MOSHI MAULIDI P.KAGGUTTA TANGA BAKARI SAIDI MFAUME NEWALA ISAMILI HASSAN LULINDI ISAIMLI LISINGE MCHOLI مکرم مولوی عنایت اللہ صاحب احمدی (امیر دمشنری انچا رج ) مجلس ملک کے پہلے نائب صدر

Page 1082

۱۰۵۶ تھے.جبکہ لقمان صاحب پہلے ناظم اعلیٰ تھے.سوری نام اکتوبر ۱۹۷۸ء میں پہلی بار سوری نام میں PARAMARIBO کے مقام پر مجلس انصار اللہ کا قیام عمل میں آیا.پہلے نائب صدر مکرم مولانا محمد صدیق صاحب منگلی اور ان کے بعد مکرم مولوی محمد اشرف الحق صاحب مربی سلسلہ تھے.پہلے زعیم اعلیٰ مکرم حسینی بید اللہ صاحب تھے.ان کے بعد مکرم مرتضی چراغ علی صاحب اور جولائی ۱۹۸۶ء میں مکرم محمود عبدالمطلب صاحب زعیم اعلیٰ بنے.بیعتیں کرانے میں انصار نے سرگرم حصہ لیا.جاپان ۲۴ نومبر ۱۹۸۴ء کوٹو کیو میں پہلی مجلس انصار اللہ قائم ہوئی.مکرم سید الطاف احمد صاحب مجلس ٹوکیو کے پہلے زعیم مقرر ہوئے.۲۶ فروری ۱۹۸۹ء کو پہلے ناظم اعلی ملک مکرم ملک منیر احمد صاحب مقرر ہوئے.دو مجالس ٹوکیو اور نا گویا کے زعیم علی الترتیب مکرم سید الطاف احمد صاحب اور مکرم محمد جمال صاحب مقرر ہوئے.پہلے نائب صدر مجلس انصار اللہ جاپان مکرم مغفور احمد صاحب منیب مبلغ انچارج تھے.برما ۲۷ جنوری ۱۹۸۶ء کو نیشنل پریذیڈنٹ مکرم ولی ظفر اللہ صاحب نے عہدیداران انصار اللہ کے انتخاب کی اطلاع دی.انتخاب میں تمہیں انصار نے حصہ لیا.صدر محترم نے اجتماع انصار اللہ برما منعقدہ ۱۹ جنوری ۱۹۸۶ء میں منتخب ہونے والے رنگون کے زعیم اعلیٰ مکرم ایس.ایم.ابراہیم صاحب کی منظوری عطا فرمائی.مکرم حاجی سلطان احمد صاحب اور مکرم ناصر احمد صاحب مجلس عاملہ کے ممبران منظور کئے گئے.۱۹۸۷ء میں U.TIN MAUNG صاحب زعیم اعلیٰ مقرر ہوئے.مجلسی کارکردگی کی رپورٹیں مرکز کو بھجوائی جاتی رہیں.۱۹۸۷ء، ۱۹۸۸ء، ۱۹۸۹ء کے بجٹ بھی تشخیص ہوئے.اپریل ۱۹۸۹ء میں قلمی دوستی کے لئے چار نام بھجوائے گئے.اگست ۱۹۸۸ء میں ملکی حالات کی وجہ سے نئی فوجی حکومت نے مذہبی سرگرمیاں معطل کر دیں.جس کی بناء پر مجلس کے لئے کام کرنا ممکن نہ رہا.號 ۳ نومبر ۱۹۸۵ء کو مجلس انصاراللہ سنگا پور قائم ہوئی.پورے ملک پر مشتمل صرف ایک ہی مجلس تھی.پہلے نائب صدر مکرم ایم.ایچ.سالکین صاحب اور پہلے ناظم اعلیٰ مکرم حاجی حمزہ بن محمد سعید صاحب مقرر

Page 1083

۱۰۵۷ ہوئے.سنگا پور کے ابتدائی انصار کی تعداد اکیس تھی.مجلس عاملہ بنائی گئی اور بحث تشخیص ہوا.۱۹۸۸ء میں مکرم سید عبد المطلب بن سید عدنان ناظم اعلیٰ اور مکرم عبد العظیم بولیا (BULIA) صاحب نائب صدر مقرر کئے گئے.فرانس ۱۹۸۶ء میں پہلی مجلس انصاراللہ پیرس شہر میں قائم ہوئی اور مکرم اے.وائی بھنو صاحب پہلے زعیم مجلس مقرر ہوئے.۱۹۸۸ء میں مکرم عبد الماجد صاحب ناظم اعلیٰ ملک مقرر ہوئے.گیانا ۱۹۸۳ء میں مجلس انصار اللہ گیا نا کا قیام عمل میں لایا گیا.مکرم عبدالرحمن خان صاحب مربی سلسلہ مجلس گیانا کے پہلے نائب صدر تھے اور دوسرے مکرم مولا نا محمد اسلم قریشی صاحب تھے.پہلے ناظم اعلیٰ مکرم حسن بخش صاحب تھے جنہوں نے ۱۹۸۳ء سے ۱۹۸۵ ء تک خدمت سرانجام دی.دوسرے ناظم اعلیٰ مکرم محمد علی صاحب ۱۹۸۸ء میں ، اور تیسرے ناظم اعلیٰ مکرم حسن بخش صاحب ۱۹۸۹ء میں بنے.کینیا فروری ۱۹۷۸ء میں نیروبی میں مجلس انصار اللہ کا قیام ہوا.انتخاب جو۳ دسمبر ۱۹۸۳ء کو ہوا، مکرم عبدالمنان قریشی صاحب زعیم اور مکرم محمد افضل بٹ صاحب معتمد عمومی منتخب ہوئے.پہلے نائب صدر ملک مکرم مولانا جمیل الرحمن صاحب رفیق مشنری انچارج تھے.۱۹۸۳ء سے ۱۹۸۹ء تک مکرم A.M.GAKURIA صاحب کو ناظم اعلیٰ رہنے کی سعادت نصیب ہوئی.اس عرصہ میں چار مجالس قائم ہوئیں.: Mr.HABIB SHATRI (۱) ممباسہ (صوبہ کوسٹ) زعیم تاریخ قیام : ۱۹۸۷ء (۲)SHIBINGA(صوبہ ویسٹرن) زعیم: Mr.ISA RAPANDO تاریخ قیام : ۶ فروری ۱۹۸۷ء (۳) MATAWA (صوبہ ویسٹرن زعیم Mr.JUMA WESOGA تاریخ قیام : ۲۰ فروری ۱۹۸۷ء (۴) SHIANDA (صوبہ ویسٹرن) زعیم: Mr.RAMA DHANI تاریخ قیام : ۲ مارچ ۱۹۸۷ء مجلس نیروبی نے اپنا اجتماع ۱۹ و ۲۰ فروری ۱۹۸۸ء کو منعقد کیا.یوگنڈا یوگنڈا میں مجلس کا قیام ۱۹۸۴ء کے لگ بھگ ہوا اور مکرم چوہدری محمود احمد صاحب بی ٹی پہلے نائب صدر ملک بنے.دوسرے نائب صد ر مکرم خالد احمد صاحب شمس تھے.پہلے ناظم اعلی مکرم ZAKARIYYA KIZITO ( تھے.اپریل ۱۹۸۷ء میں مکرم منیر احمد صاحب منیب پرنسپل بشیر ہائی سکول کمپالا ناظم اعلیٰ مقرر ہوئے اور ۱۹۸۹ء

Page 1084

۱۰۵۸ تک یہ فرض بجالاتے رہے.۱۹۸۷ ء تک مندرجہ ذیل مجالس کا قیام ہو چکا تھا.ما کا ، جنجہ ، مبارارا ، مبالے دبئی چوہدری عنایت الرحمن صاحب بطور زعیم نومبر ۱۹۸۰ء تا۱۹۸۳ءخدمات بجالاتے رہے.فلپائن جنوری ۱۹۸۷ء میں انصار اللہ کا قیام عمل میں آیا.سویڈن مجلس انصار اللہ سویڈن کا قیام ۲۷ ستمبر ۱۹۷۹ء میں عمل میں آیا.مالمو اور گوٹن برگ میں دو مجالس قائم ہوئیں.پہلے نائب صد ر مکرم سید کمال یوسف صاحب، اور پھر علی الترتیب مربیان کرام مکرم منیر الدین احمد صاحب، مکرم کمال یوسف صاحب ، مکرم حامد کریم صاحب ، مکرم عبد القدیر صاحب، مکرم عبدالمجید صاحب عامر رہے.پہلے ناظم اعلیٰ انصار اللہ ملک مکرم عبد الرؤف خان صاحب مالمو مقرر ہوئے.۱۹۸۴ء میں مکرم ناظم اعلیٰ.صاحب نے کتاب ”A CRISIS OF CONSCIOUS“ پچاس کا پیاں لنڈ یو نیورسٹی کے تعلیمیافتہ طبقہ کی اور مکرم ڈاکٹر پروفیسر عبدالسلام صاحب کی کتاب ISLAM AND SCIENCE, CONFLICT AND CONCORDANCE کی پچاس کا پیاں ۱۹۸۵ء میں شائع کر کے سویڈش طلبہ میں تقسیم کیں.سپین ۱۹۷۹ء میں مکرم مولا نا کرم الہی صاحب ظفر نے سپین میں مجلس انصار اللہ کو قائم کیا.ابتداء میں صرف تین انصار تھے لہذا سارے ملک پر مشتمل ایک ہی مجلس قائم ہوئی.مجلس کا دوبارہ احیاء ۲۵ فروری ۱۹۸۳ء کو ہوا.پہلے نائب صدر اس وقت کے مشنری انچارج مکرم سید میر محمود احمد صاحب ناصر مقرر ہوئے جبکہ معتمد عمومی مکرم عبدالرحمن صاحب کلمنتے (سپینش احمدی ) مقیم میڈرڈ مقرر ہوئے.۱۶دسمبر ۱۹۸۳ء کومکرم عبدالرحمن صاحب کلمنتے ناظم اعلیٰ ملک مقرر کئے گئے.۱۹۸۹ء میں مکرم رشید احمد صاحب زاہد ناظم اعلیٰ بنائے گئے.۱۰ مارچ ۱۹۸۶ء سے ۷ ۱۹۸ ء تک مکرم عبد الستار خان صاحب مبلغ انچارج نائب صدر ملک کے فرائض سرانجام دیتے رہے.انصار کی تعداد بہت تھوڑی ہونے کی وجہ سے علیحدہ سالانہ اجتماع نہ ہو سکا.تاہم ۳۰ اکتو بر ۱۹۸۳ء کو پہلے جلسہ سالا نہ پین کے موقع پر ممبران مجلس انصار اللہ کا اجلاس ہوا.اس میں چارا انصار شامل ہوئے.اجلاس کی صدارت مکرم سید میر محمود احمد صاحب ناصر نے کی اور انصار کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی.

Page 1085

۱۰۵۹ ایوری کوسٹ ۲۸ جنوری ۱۹۷۸ء کو ملک کی پہلی مجلس ابی جان کا قیام عمل میں آیا.مجلس کی تنظیم نو ۵ فروری ۱۹۸۳ء کو ہوئی جب مکرم موری کیتا صاحب پہلے ناظم اعلیٰ مقرر ہوئے.جن کے بعد مئی ۱۹۸۶ء میں مکرم جباتے محمد صاحب دوسرے ناظم اعلیٰ مقرر ہوئے.پورے ملک میں ایک ہی مجلس تھی.نائب صدر علی الترتیب مکرم مولا نا محمد افضل صاحب قریشی (۱۹۷۸ تا وسط ستمبر ۱۹۸۱ء ) ، مکرم مولا نا عبدالرشید صاحب رازی ( وسط ستمبر ۱۹۸۱ ء تا ۱۹۸۶ ء ) اور مکرم مولانا مظفر احمد صاحب منصور (۱۲) اپریل ۱۹۸۶ء سے ) رہے.۱۹۸۴ء میں خدام وانصار کی ایک مشتر کہ پکنک اور مقابلہ جات ہوئے تھے.ماہانہ اجلاسوں میں علمی پروگرام ہوتے رہے اور متعدد مرتبہ نماز تہجد کا بھی اہتمام کیا گیا.علمی اور تبلیغی مسائل سیکھنے کے لئے کلاسز بھی منعقد کی گئیں.کم تجنید کی وجہ سے انصار کا سالانہ اجتماع منعقد نہ کروایا جا سکا.تاہم جماعتی جلسہ سالانہ میں انصار نے بھر پور تعاون کیا.ڈنمارک ۱۹۸۱ء میں کوپن ہیگن میں پہلی مجلس انصار اللہ قائم ہوئی.پورے ملک کی ایک ہی مجلس تھی.پہلا اجلاس ۸ مئی ۱۹۸۱ء کو مکرم سید میر مسعود احمد صاحب منعقد ہوا.اجلاس میں مکرم نوح سوینڈ ہنسن صاحب کو زعیم منتخب کیا گیا.پہلی مجلس عاملہ ۱۲ جون ۱۹۸۱ء کو بنی.پہلے زعیم مکرم نوح سوینڈ ہنسن صاحب تھے.یکم مئی ۱۹۸۶ء میں مکرم محمد جمیل صاحب مجلس کوپن ہیگن کے زعیم اعلیٰ مقرر ہوئے.۱۹۸۷ء تک وہی زعیم اعلیٰ تھے.پہلے نائب صدر ملک مکرم سید میر مسعود احمد صاحب مبلغ انچارج تھے.دسمبر ۱۹۸۲ء میں مکرم منصور احمد صاحب مبشر نائب صدر رہے.سالانہ اجتماعات مجلس کے سالانہ اجتماعات کی تفصیل اس طرح ہے: پہلا: ۱۶-۱۵ مئی ۱۹۸۱ء دوسرا: ۷.مئی ۱۹۸۲ء تیسرا: ۲۲-۲۱ مئی ۱۹۸۳ء چوتھا: ۱۸-۱۹ اگست ۱۹۸۴ء پانچواں: ۴۳ مئی ۱۹۸۵ء یہ گھٹتا.۳۰_۳۱ اگست ۱۹۸۶ء

Page 1086

۱۰۶۰ حوالہ جات روزنامه الفضل ربوه ۲ جون ۱۹۷۹ء صفحه ۶ ۲ دستور اساسی طبع ششم ۱۹۸۹ء فرمودہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام ضمیمہ براہین احمدیہ صفحه ۵۴-۵۵ ۴ کشتی نوح صفحه ۱۹-۲۰ ماہنامہ انصار الله ر بوه - جنوری ۱۹۸۴ء صفحہ ۱۰ تا ۱۲ روزنامه الفضل ربوه ۴ ستمبر ۱۹۸۳ صفحها،۶ وانصارالله نومبر ۱۹۸۳ء صفحہ ۳۷_۳۹ طور ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ستمبر اکتوبر ۱۹۸۹ ء صفحه ۶۳ - ۶۴ در روز نامه الفضل ربوه - ۱۸ ستمبر ۱۹۸۹ صفحه ۸ ۸۵ بحوالہ مختصر کوائف مجلس انگلستان مرتب کردہ مکرم بشیر الدین سامی صاحب ۹ روزنامه الفضل ربوہ.مورخہ ۸ دسمبر ۱۹۸۲ صفحها 10 ماہنامہ انصار اللہ ربوہ مئی ۱۹۸۶، صفحه ۲۵ 11 ماہنامہ انصار الله ر بوه مئی ۱۹۸۶ء صفحہ ۲۵ ۱۲ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اگست ۱۹۸۵، صفحہ ۱۸ و ضمیمہ مصباح جولائی ۱۹۸۵، صفحہ ۱۱ ۱۳ روزنامه الفضل ربوہ ۱۵، ۱۷مئی ۱۹۸۰ء و ماہنامہ انصاراللہ ربوہ.اگست ۱۹۸۰ء صفحہ ۳۷.۳۸ ۱۴ روزنامه الفضل ربوه صفحه ۶،۵ اگست ۱۹۸۱ صفحه ۳ ۳٫۴-۵ ه ۱۵ کی کشتی نوح - روحانی خزائن صفحه ۲۶ ه ۱۶ کشتی نوح.روحانی خزائن صفحہ ۶۶ را کشتی نوح.روحانی خزائن صفحہ ۶۱ ۱۸ ریکارڈ دفتر و ماہنامہ انصار الله - نومبر ۱۹۸۳ ، صفحہ ۹ تا ۱۲ و الفضل ۱۴ کتوبر ۱۹۸۳، صفحه ۱-۴ 19 ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.مارچ، اپریل ۱۹۸۵ء صفحہ ۳۸۳۵ ضمیمہ ماہنامہ خالد ربوہ اگست ۱۹۸۵ء صفحه ۶ ۲۱ ضمیمہ ماہنامہ خالد ربوہ.اگست ۱۹۸۵ء صفحه ۶ - ۸ و ضمیمہ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اگست ۱۹۸۵ء صفحہ ۷ ۸ و ماہنامہ انصار اللہ ر بوہ.ستمبر ۱۹۸۵ء صفحہ ۱۵ تا ۱۸ ۲۲ ریکارڈ دفتر ۲۳ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.مئی جون ۱۹۸۹ صفحه ۶۲ ۶۳ و روزنامه الفضل ربوه ۲ فروری ۱۹۸۹ء صفحه ۸ ۲۴ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جولائی ۱۹۸۹ صفحہ ۹، ۱۸ و روزنامه الفضل ربوہ ۱۴ مارچ ۱۹۸۹ء صفحه ۱-۶

Page 1087

1+71 ۲۵ روزنامه الفضل ربوه ۲۳ نومبر ۱۹۷۹ء ۲۶ روزنامه الفضل ربوه ۲۳٫۲۱ دسمبر ۱۹۸۱ صفحه ۳-۴ ۲۷ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ فروری ۱۹۸۳، صفحہ ۳۷۳۶ ۲۸ روزنامه الفضل ربوہ.۲۸ جنوری ۱۹۸۴ء صفحه ا ۲۹ روزنامه الفضل ربوه - مورخه ۴ جنوری ۱۹۸۹ صفحه ۸ ۳۰ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ستمبر ۱۹۸۲ء صفحہ ۴۰۳۸ ۳۱ ماہنامہ انصارالله ر بوہ.دسمبر ۱۹۸۷ء صفحہ ۳۵ ۳۲ روزنامه الفضل ربوه ۸ جنوری ۱۹۸۰ء صفحریم ۳۳ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ فروری ۱۹۸۳ء صفحہ ۳۸ ۳۹ وریکارڈ دفتر ۳۲ ضمیمہ ماہنامہ تحریک جدید ر بوه - دسمبر ۱۹۸۵، صفحه ۵ ۳۵ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ مئی ۱۹۸۷ء صفحہ ۳۷-۳۸ ۳۶ ماہنامہ انصار اللہ ر بوہ.دسمبر ۱۹۸۷ء صفحہ ۳۷۳۵ ۳۷ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ستمبر ۱۹۸۳ء صفحہ ۲۸ ۳۸ ماہنامہ انصاراللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۸۷ ء صفحہ ۳۹ ۳۹ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ نومبر ۱۹۸۹ء صفحہ ۴۱ و روزنامه الفضل ربوه ۴ فروری ۱۹۸۹ ء صفحه ۸ ۴۰ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اپریل ۱۹۸۲ء صفحہ ۳۸ روزنامه الفضل ربوه - ۱۲ دسمبر ۱۹۸۲ء صفحه ۳-۴ ۴۲ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۸۷ء صفحہ ۳۹۳۸ ۴۳ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جولائی ۱۹۸۹ صفحہ ۳۷ ۴۴ روزنامه الفضل ربوہ یکم مارچ ۱۹۸۴ صفحه ۵ روزنامه الفضل ربوه ۱۴ اگست ۱۹۸۰ء صفحه ۳-۵ ۴۵ ۴۶ ماہنامہ انصار الله ر بوه - ایریل ۱۹۸۳ء صفحہ ۳۶ ۴۷ روزنامه الفضل ربوه ۲۲ نومبر ۱۹۸۱ صفحه ا ۴۸ تغابن : آیت ۹ ۴۹ مائده آیت ۱۶ (۵۰) تذکره - صفحه ۴ ۲۵ طبع دوم ۵۱ ماہنامہ انصار اللہ ر بوه - دسمبر ۱۹۸۸ء صفحه ۳۱ تا ۳۳ ۵۲ روزنامه الفضل روزنامه الفضل ربوہ.۱۱مارچ ۱۹۸۲ء صفحه ۵

Page 1088

۵۳ روزنامه الفضل ربوه - ۲۶ جنوری ۱۹۸۳ صفحها ۵۴ روز نامه الفضل ربوه ۲۶ جنوری ۱۹۸۳ صفحه ۱-۴ ۵۵ ریکارڈ دفتر ۵۶ طاہر سونیئر ۱۹۹۵ ء ناروے صفحہ ۲۵.۲۷ ۵۷ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ اکتوبر ۱۹۸۲ صفحه ۳۴-۳۵ ۵۸ ریکارڈ دفتر و روز نامه الفضل ربوه ۱۱۸ کتوبر ۱۹۸۳ صفحه ا ۵۹ ماہنامہ انصار الله ر بوه نومبر ۱۹۸۳ء صفحه ۱۲ و روزنامه الفضل ربوه ۱۸ اکتوبر ۱۹۸۳ صفحه ۱ ۲۰ کی ریکارڈ دفتر و طا ہر سو د نیئر ناروے ۱۹۹۵، صفحه ۳۵ وطاہر طاہر سود نیئر ناروے ۱۹۹۵ء صفحه ۳۶ ۶۲ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.دسمبر ۱۹۸۷ء صفحہ ۳۹۳۷ ۶۳ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ ستمبر اکتوبر ۱۹۸۹ صفحه ۶۳ - ۶۴ ور وز نامه الفضل ربوه - ۱۸ستمبر ۱۹۸۹ صفحه ۸ ۶۴ روزنامه الفضل ربوہ.یکم جنوری ۱۹۸۳ء صفحه ۲ ۶۵ ماہنامہ انصار اللہ ر بوه - جنوری ۱۹۸۸، صفحہ ۳۹۳۸ ۶۶ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ مئی ۱۹۸۷ء صفحہ ۳۹۳۸ ۶۷ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ مئی ۱۹۸۷ء صفحہ ۳۹ ۶۸ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جنوری ۱۹۸۸ء صفحہ ۳۷.۳۸ ۶۹ انوار الاسلام صفحه ۵۳ تذکرۃ الشہادتین صفحه ۶۵ - ۶۶ الے ماہنامہ انصار اللہ ربوہ مئی.جون ۱۹۸۹، صفحہ ۱۱ ۱۳ ۷۲ روزنامه الفضل ربوه - ۲۸ مارچ ۱۹۸۴ء صفحه ۱ ۷۳ کے ملفوظات جلد سوم صفحه ۲۸۲ کا تذکرة الشہادتین صفحه ۶۶ طبع اول ۵ ریکارڈ دفتر شعبہ تاریخ و ماہنامہ انصار اللہ ربوہ جنوری ۱۹۸۶ء، صفحہ ۱۴ تا ۱۶ و ضمیمہ ماہنامہ مصباح ربوہ دسمبر ۱۹۸۵ء صفحه ۷ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اپریل ۱۹۸۶ء صفحہ ۳۶.۳۸ ے کا ماہنامہ انصار اللہ ربوہ مئی ۱۹۸۷ ، صفحہ ۳۹ ۷۸ ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.اپریل ۱۹۸۴ء صفحہ ۳۷۳۶ 9 ماہنامہ انصار اللہ ربوہ.جون ۱۹۸۶ ، صفحہ ۳۷-۳۸ ۸۰ ضمیمہ ماہنامہ مصباح ربوہ.نومبر ۱۹۸۵ء صفحه ۶

Page 1089

آیات قرآنیہ اسماء مقامات اشاریہ تاریخ انصار الله جلد سوم مرتبہ: عبدالمالک ۱۹

Page 1090

آیات قرآنیہ ۶۶۶ البقرة: ٢ الرعد: ۱۳ والصيرِينَ فِي الْبَاسَاء وَالضَّرَّاءِ وَحِيْنَ وَأَمَّا مَا يَنفَعُ النَّاسَ فَيَمْكُثُ فِي الْأَرْضِ الْبَأْسِ أَنْفِقُوا مَّا رَزَقْنَكُمْ ال عمران: ۳ ۹۲ ۸۷۴ لَبِنْ شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ ابراهيم: ۱۷ الحجر : ۱۵ فَاصْدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ النحل : ١٦ ۳۰۵،۳۰۱،۲۵ إِنَّ الدِّينَ عِنْدَ اللهِ الْإِسْلَامُ نَحْنُ أَنْصَارُ اللهِ ۴۴۱ ،۹۶۵،۹۵۳،۳۵۹ ۱۰۱۲۹۷۶۹۷۲ فَلَمَّا أَحَشَ عِيسَى مِنْهُمُ الْكَفْرَ قَالَ مَنْ أَنْصَارِى إِلَى اللهِ قَالَ الْحَوَارِثُونَ نَحْنُ اُدْعُ إِلَى سَبِيلِ رَبِّكَ بنی اسرائیل: ۱۷ أَنْصَارُ اللهِ أَمَنَّا بِاللَّهِ وَاشْهَدُ بِأَنَا مُسْلِمُونَ كُلَّ يَعْمَلُ عَلَى شَاكِلَتِهِ وَاللَّهُ خَيْرُ الْمُكِرِينَ المائدة : ۵ قَدْ جَاءَكُمْ مِنَ اللهِ نُورُ وَكِتَبٌ مُّبِينٌ ذلك فضل الله يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاء يايُّهَا الرَّسُوْلُ بَلِغْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ الانعام: عَلِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ التوبة: ٩ ۹۵۳ ۴۴ 1+11 ۱۳۰،۲۴ ۱۰۱۹،۲۹ ۲۹۹ الحج:٢٢ وَ اجْتَنِبُوا قَوْلَ الرُّور النور : ٢٤ ۳۰ ۵۴۸ ۱۰۲ ۹۴۳ في بُيُوتٍ أَذِنَ الله أَن تُرْفَعَ وَيُذْكَرَ فِيهَا اسْمُهُ يُسَبِّحُ لَهُ فِيهَا بِالْعُدَوِ وَالْآصَالِ رِجَالَ لَا تَلْهِيْهِمْ تِجَارَةٌ وَلَا بَيْعٌ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ وَإِقَامِ الصَّلوة...الفرقان:۵۳ وَجَاهِدْهُمْ بِهِ جِهَادًا كَبِيرًا ۹۴۴ ۵۴۸ انْفِرُوا فِي سَبِيلِ اللهِ ۵۴۸

Page 1091

۴ الشعراء: ٢٦ الحشر : ۵۹ لَعَلَّكَ بَاخِعٌ نَفَسَكَ أَلَّا يَكُونُوا مُؤْمِنِينَ وَلتَنْظُرْ نَفْسٌ مَا قَدَّمَتْ لِغَدٍ وَانْذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ الاحزاب : ۳۳ لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللهِ أَسْوَةٌ حَسَنَةٌ حم السجدة:ام إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهَ ثُمَّ اسْتَقَامُوا ۹۴۵ ۹۴۳ ۸۸۹ الصف: ۶۱ ۹۴۳ إنَّ اللهَ يُحِبُّ الَّذِينَ يُقَاتِلُوْنَ فِي سَبِيْلِهِ صَفًّا كَأَنَّهُمْ بُنْيَانٌ مَّرْصُوص الجمعة: ۶۲ وَاخَرِيْنَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمْ التغابن: ۶۴ ۳۳۰ ۸۷۴،۴۹۷ ، ۴۷ وَمَنْ أَحْسَنُ قَوْلًا مِمَّنْ دَعَا إِلَى اللهِ ۹۴۴۷۹۷ فَامِنُوا بِاللَّهِ وَرَسُوْلِهِ وَالتَّوْرِ الَّذِي أَنْزَلْنَا الفتح: ۴۸ أشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ المجادله: ۵۸ كتبَ اللهُ لَاغْلِبَنَّ أَنَا وَرُسُلِى ۹۸۶ ۸۵۴ وَاللهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ الضحى: ۹۳ وَوَجَدَكَ ضَالَّا فَهَدَى 11+1 ۹۱

Page 1092

۱۰۸ ۶۰۴ اسماء احمد دین ؛ میاں احمد علی (لولے شریف) احمد علی ؛ رانا احمد علی شاہ ؛ سید ،۱۷۹،۱۵۴،۱۲۸ ، ۱۲۷ ، ۱۱۲،۷۸ ،۷۰،۵۹ ،۱۵ ۰۲۶۳۲۶۲،۲۶۱۰۲۵۷ ،۲۳۳،۲۲۹ ،۲۲۳ ۲۲۲،۲۱۸ ،۱۹۵ ،۱۹۳ ،۴۱۵ ،۳۷۶،۳۷۵ ،۳۷۴،۳۷۳،۳۶۹ ،۳۱۵ ،۳۱۴ ،۲۹۵،۲۸۷ ۷۶۹،۱۶ ۸۴۳ hhh'Vhh' 7h ۷۸۴ آدم خان آصف جاوید چیمہ آصفه بیگم صاحبه اسیده ا.الف آفتاب احمد بسمل آفتاب احمد خان (امیر جماعت انگلینڈ ) ۸۹۹٬۸۸۴، ۹۷۰،۹۴۹ ،۸۳۲،۸۲۷ ،۸۲۲،۸۰۸ ، ۴۹۹ ،۴۹۶،۴۹۳،۴۶۴،۴۲۱ ،۴۱۷ ۸۰۸ ۱۰۲۵ ،۱۰۲۲۱۰۲۱،۸۶۳۰۸۵۹ ،۸۵۶،۸۵۲،۸۴۰،۸۳۸ ،۸۳۷ ۶۷۵ ۷۶۹ ،۷۶۲۷۵۸ ،۷۲۷ ،۳۹ ۱۶۵ الد الده ۴۶۵ لد حاله 17V ۸۰۵،۱۴۲ احمد علی صادق اخوند فیاض احمد اسد گوندل اظہر محمود ناصر اقبال احمد النجم اقبال احمد فنفر اکبر حمیدی الطاف الرحمن اللہ بخش بھٹی ۸۱۸،۱۸۰،۱۵۵ اللہ بخش پٹواری ۶۵۲ اللہ بخش صادق ،۵۶۵،۵۵۹،۵۵۸ ، ۱۲۸ ،۷۷ ،۱۶ ،۱۵ ،۱۱ ۹۳۱،۸۴۶،۸۴۵ ، ۸۴۴،۸۳۴ ،۷۹۷ ،۶۵۵ ، ۶۲۳،۶۲۰ اللہ بخش؛ ملک (انچارج دفتر مقامی ) ۹۳۲،۸۴۵،۷۹۸ 077 ۸۳۲ 0717267'+77 647 ٩٩،٩٨ ۹۹ ۷۶۴ ۳۶ ۱۱ ،۷۲۹،۶۵۷ ،۳۶۲،۲۸۹ ،۲۲۴ ، ۱۵۱،۴۷ ۸۱۶،۷۳۱،۷۳۰ ۶۵۲،۴۷۴،۴۴۸ ،۴۰۱ 1+9 VJ آفتاب احمد ڈاکٹر آفتاب احمد کاہلوں اعجاز احمد سید ابوالفضل راشد ابوالمنیر نورالحق ابو بکر ابوطلحہ ابولقمان ظفر ابو ہریرہ احسان الرحمن احمد حسن چیمہ؛ ڈاکٹر احمد دین ؛ چوہدری احمد دین ؛ حکیم احمد دین ؛ مستری

Page 1093

۷۹۸ ١٠٣٤،١٠٣٣ ۷۷۵،۷۱ ۷۷۹،۶۷۵،۲۷۹ ۳۷ ۴۸۴،۳۷۲ ۹۹۳۶۵۹،۳۱۰،۱۶۵ ۶۱ برکات احمد خواجہ برکت اللہ ؛ خواجہ برکت اللہ محمود برکت علی ؛ صو بیدار میجر برہان الدین؛ مولانا ۶ ۵۶۲۵۵۸،۲۴۸ ،۵۹ ۸۷۸ ،۸۱۱ ،۷۸۳،۶۵۸ ،۴۲۹ ،۳۵۲،۷۹ ۷۶۱ ۳۸۰،۳۹۰،۲۷۹ ،۲۷۴ ،۲۶۱ ۲۶۰،۲۴۹ ۸۵۵،۶۵۱ ۹۲۹ ،۹۲۵ ،۴۷۱ اے برہان محمد ؛ حافظ بشارت احمد بشارت احمد ، کرنل بشارت احمد چیمہ ،۳۱۸،۳۱۷،۳۱۶،۳۱۴،۳۱۳،۳۱۲،۳۱۱ ،۳۷۷ ،۳۷۳،۳۷۲،۳۶۹،۳۶۶،۳۵۹ ،۳۳۴،۳۳۲،۳۲۴،۳۱۹ ،۴۱۵ ،۴۱۴ ،۴۱۲،۳۹۷ ،۳۹۶،۳۹۵،۳۹۴ ،۳۸۲،۳۸۱،۳۸۰،۳۷۹ ۷۷۳ ۶۵۹،۱۵۱ ۱۵۰ ۳۵۲ ۶۵۲ ۵۶۲۵۶۱ ،۴۴۲،۴۴۰ ، ۴۳۹ ،۴۳۶،۴۳۵ ، ۴۳۴ ،۴۳۳،۴۱۹ ،۴۱۸ ،۴۱۷ ، ۴۱۶ ۶۵۲ ، ۴۷۴ ،۴۷۰ ، ۴۶۸ ،۴۶۷ ، ۴۶۵ ، ۴۵۸ ، ۴۵۳ ،۴۴۹ ،۴۴۵ ، ۴۴۴ ،۵۳۲،۵۳۰،۵۲۹،۵۲۶،۵۲۰،۵۱۶۰۵۰۶۰۵۰۳٬۵۰۲،۴۹۵ ،۴۹۲ ۹۲۳ ،۹۲۲،۹۲۱،۹۰۷ ،۹۰۶،۸۷۷ ،۵۸۱،۵۴۳،۵۴۲ ۸ ۱۳۹ ۷۹۴،۷۸ ۳۲۲۳۲۱ ،۴۸۴،۴۸۳،۴۳۱ ، ۲۴۳،۱۱۲ ،۹۱ ،۷۷ ۸۶۵،۸۴۸ ،۷۵۹ ،۷۳۱،۶۱۹ ،۶۱۸ ۱۵۱ ۶۵۲،۱۵۳،۳۹ ۶۵۴ ۵۶۵،۵۶۲٬۵۵۹،۶۳ ۸۴۷ ،۶۵۳ بشارت احمد شبیر بشارت احمد ناصر بشارت الرحمن ؛ صوفی بشیر الحق بشیر الحق ؛ ایم بشیر احمد ؛ حضرت مرزا بشیر احمد؛ پروفیسر مرزا بشیر احمد طارق میجر بشیر احمد قیصرانی ۶۷۲۶۶۸،۶۶۷ ،۶۶۶،۵۵۱ ۶۶۸ Λ ۷۶۹،۵۷۴ ۶۷۵ ۶۷۴۶۷۳۶۶۶۰۵۷۴۰۹ ،۸ اعجاز احمد؛ بر یگیڈیئر اعجاز احمد؛ چوہدری انجاز احمد ، ڈاکٹر اعجاز احمد شیخ اعجاز احمد ؛ کارکن اعجاز احمد ؛ ملک اعجاز نصر اللہ ؛ چوہدری افتخار احمد افتخار احمد ایاز افتخار احمد؛ چوہدری افتخار احمد خان افتخار احمد؛ رانا افتخار علی قریشی افتخار احمد ملهی لمة التسليم امتہ الحی بیگم صاحبہ لعة الحفیظ بیگم صاحبه امة السلام؛ سیده امۃ الشکور؛ صاحبزادی امتہ القدوس بیگم صاحبہ امۃ الناصر نصرت ام متین ؛ سیده انس احمد؛ صاحبزادہ مرزا ۱۴،۱۲،۸، ۷۷، ۷۹، ۱۱۸، ۱۴۲،۱۲۸ ، ۱۷۹، ۸۲۸ ،۸۲۶،۸۲۵ ، ۷۶۹ ،۷۵۹ ،۶۳۰،۶۲۹ ،۶۲۵ ، ۶۲۲،۶۱۸ ،۱۹۶ ۹۳۸،۶۵۱ ۸۵۸۰۸۵۳٬۸۰۰۰ ۶۲۱،۵۶۸ ،۵۶۷ ، ۱۵۱،۷۸ ،۱۲ انس احمد مبشر انور حسین

Page 1094

بشیر احمد نون ؛ رانا ا حسن الدین 1+17 بشیر حسین شاہ ؛ سید بکر عید بشیر الدین ؛ مولوی ۷۸۰،۲۸۰،۲۲۶، ۸۳۲،۸۳۰،۸۲۷، حضرت اللہ پاشا ۸۵۵،۸۵۲، ۸۷۴،۸۶۹ | حفیظ احمد ( انسپکٹر ) بشیر الدین محمود احمد؛ حضرت مرزا (خلیفة المسیح الثانی) ۹۸۰ حفیظ احمد ؛ مرزا ۸۴۲ | حفیظ احمد (مربی سلسلہ ) ۸۰۳ حفیظ احمد خان ۸۷۹ ،۸۷۸،۷۸۳،۵۵۵ 724 ۹۲۷ ،۹۰۵ ۶۷۷ ،۶۱۱ ۸۱۰ تنویر احمد ، مولوی ۹۲۰ حمید اللہ خالد ۹۳۸ تنویر احمد شاہد ۸۹۹ حمید اللہ خاں ( مربی سلسلہ ۲۶۴ تنویر احمد صادق ۶۷۵ حمید اللہ ؛ چوہدری ثناء اللہ (چشتیاں ) ۸۸۲ ،۱۸۶،۱۸۴،۱۳۱ ،۷۰ ، ۴۵ ،۹ ،۶،۱ ،۳۱۲،۲۹۵،۲۹۳،۲۵۸ ،۲۴۳ ۲۴۲،۲۴۱ ،۲۳۳،۲۳۲،۲۳۱،۱۸۷ ثناء اللہ چوہدری ۵۱ ،۶۲۹،۶۲۷ ،۵۸۶،۵۸۴،۵۴۴،۵۳۰ ، ۴۲۰ ،۴۱۲۰۴۰۴ ،۳۹۲،۳۷۷ ثناء اللہ ؛ مولوی ۲۸۷ ج - چ ،۸۷۶،۸۷۰،۸۶۹۰۸۶۵،۸۵۴،۸۵۳،۷۹۲،۶۸۴،۶۸۱،۶۳۱ ،۹۰۹ ،۹۰۸،۹۰۶،۸۹۶،۸۹۵ ،۸۹۱،۸۹۰،۸۸۷ ،۸۸۶،۸۸۵ ۹۵۶۹۴۱،۹۲۲،۹۲۱ ،۹۱۹ ،۹۱۸ ،۹۱۴ ،۹۱۲،۹۱۱ جاوید احمد بسمل جلال الدین جمال الدین شمس ؛ چوہدری ۵۶۲،۵۶۰ ۱۵۱،۷۹،۷۷ ، ۴۹ ۸۴۳،۶۳۵ حمید اللہ ؛ رانا حمید نصر اللہ ؛ چوہدری ۳۱۱ جمال امروہی ۹۲۶ خالد احمد شاہ سید خالد سیف اللہ ( آسٹریلیا ) ۹۰۷ ،۶۲۴ ۱۰۵۵ جمیل احمد ؛ ملک ۷۸۳،۷۷۵،۷۳۴،۶۵۸ جمیل الرحمن رفیق ۴۸۴،۴۳۰،۴۰۴ ۷۶۵،۵۵۵،۵۵۴۰، ۸۴۸، ۱۰۵۷ | خالد محمود الحسن بھٹی خان محمد ؛ ماسٹر ۶۳۱،۶۲۵،۶۰۳ ۸۹۶ جہانگیر محمد جویا جہان خان چراغ دین ، حکیم ۲۵۰،۲۴۱ ۸۱۸،۱۵۵ ۵۱۳،۳۴،۱۵ خلیل احمد؛ چوہدری خلیل احمد سرور ۵۴ ٩٠٢ خلیل احمد قمر با مرزا 3 ح - خ خلیل احمد مبشر 249.242.244.241 ۱۰۴۰،۱۰۳۶ حبیب اللہ ، کیپٹن ۴۱۹ خمینی ۴۲۴۱،۲۷ حبیب اللہ ؛ ملک میجر ۸۵۴ خورشید احمد؛ صاحبزادہ مرزا ،۲۴۱،۲۱۲،۱۱۳۷۰ ،۶۰،۴۵ ،۱۳ حسین احمد ، مولانا سید ۱۰۰۶،۸۹۸،۸۹۴،۸۷۱ ،۷۹۰ ، ۷۸۹،۶۲ ،۶۱۸ ،۶۱۲،۶۱۱ ، ۶۰۷ ، ۵۷۴،۵۶۰۰۵۵۹،۵۵۶،۲۶۱ ، ۲۴۹ ،۲۴۴

Page 1095

Vhh ۸۲۲،۱۵۸،۶۶ ۵۶۱ ۷۸۸،۷۳۰ ۸۱۹ ،۸۱۸ ،۸۱۷ ، ۱۸۵،۱۸۰،۱۵۵،۱۵ ۶۵۸ ،۴۱۸،۱۰۸ ،۴۷ ۹۴۸ ،۹۴۷ ۱۶۵ ۴۴۷ ،۳۶۵ ۵۱۷ ، ۴۷۶ ۸۱۸،۶۶۳،۶۵۳،۱۸۱،۴۷ ،۳۹ ۵۵۸ ۵۶۲ ۵۱ ۹۳۲ ۸۲۸ ،۴۹۲ 7473647 716 ۹۱۷،۸۰۰،۴۳۶ ۱۲۶ ۴۰ ۷۶۳ **1'7+1'V+1 ۸۲،۵۵،۴۹ ۵۶۲۵۶۰ س Δ ۶۲۴،۶۲۲،۶۲۰ ، ۶۸۴،۶۳۱، ۶ ۷ ۹۰۲،۸، ۹۰۴، ۱۰۲۰،۱۰۰۴، ۱۰۲۵ رشید احمد؛ مرزا خورشید احمد شیخ ۱۰۳۴،۱۱ رشید احمد؛ مولانا رشید احمد؛ چوہدری رشید احمد چغتائی، مولانا رشید احمد زیروی رشیدالدین؛ چوہدری رشیدالدین قمر ؛ خواجه رفیق احمد مرزا رفیق احمد جاوید ؛ مولانا رفیق احمد سعید ؛ ملک رفیق احمد شاه اسید رفیق احمد میر رکن الدین چوہدری ۸۷۰،۶۷۷،۵۰۶،۴۹۳،۴۸۴ ،۱۶۶،۱۲۶،۱۱۲،۷۹ ،۷۸ ،۷۷ ، ۱۷ ،۱۶ ،۱ داؤ داحمد منیب دوست محمد شاہد ؛ مولانا ،۳۳۳،۳۲۶،۳۲۵ ،۲۵۸ ،۲۵۰،۲۳۴ ،۲۳۰،۲۲۸ ،۲۱۸ ،۱۹۵ ،۱۷۹ ،۷۷۳،۷۷۲،۷۶۹ ،۷۶۳۷۶۰ ، ۷۵۹ ،۵۳۸ ، ۴۷ ۴،۴۰۹ ،۳۳۴ ،۸۳۶،۸۳۵،۸۳۴،۸۳۳٬۸۲۹ ،۸۲۷ ،۸۰۲،۷۹۷ ،۷۹۳،۷۸۸ ۹۵۸،۹۵۱،۸۸۷،۸۷۹ ،۸۷۳٬۸۵۵،۸۵۱،۸۵۰،۸۴۱،۸۳۹ VV7 ،۳۳۰،۳۲۹،۳۱۷ ، ۳۱۶،۳۱۳، ۲۸۵ ،۲۸۰ دین محمد ؛ حکیم دین محمد شاہد ؛ مولانا ،۳۸۹،۳۸۵ ،۳۸۴،۳۸۳،۳۸۰،۳۷۸ ،۳۷۳،۳۷۱ ،۳۳۲،۳۳۱ ،۴۱۴ ،۴۱۳،۴۰۹ ،۴۰۸ ، ۴۰۷ ، ۴۰۵ ، ۴۰۱،۳۹۷ ،۳۹۵،۳۹۴،۳۹۳ ولد له الله الدلدله لدلد الدلدلدلله الله الله له له الد له ولد الداه لدان ،۴۶۶،۴۶۵،۴۶۳ ۴۶۲۰ ۴۶۱ ۴۵۹ ،۴۵۸ ، ۴۵۱ ۴۴۶ ،۴۴۴ ،۴۷۹،۴۷۸ ، ۴۷۶ ، ۱۴۷ ،۴ ، ۱۴۷۲ ، ۱۴۷۱ ،۴۷۰ ، ۴۶۹ ،۴۶۸ ،۴۶۷ ،۵۶۷،۵۲۰،۵۱۹ ،۵۰۴ ، ۴۹ ۷ ، ۴۸۹ ،۴۸۸ ، ۴۸ ۷ ، ۴۸۶،۴۸۰ ۸۹۵،۸۸۳٬۸۸۱،۸۸۰،۸۷۶،۸۷۵ ، ۸ ۷ ۴،۸۷۲۸۶۹۰۸۶۸ ریاض احمد؛ ملک ریاض احمد حجا ریاض احمد قمر ( ایڈووکیٹ ) ریاض احمد ناصر ریاض محمود با جوه ۵۳۴،۵۱، ۵۳۵ سجاد احمد (مربی سلسله) ۵۲ سجاد احمد خالد ۹۰۸،۵۸۳٬۵۸۲،۵۴۶،۵۳۴ سراج الحق ، قریشی ۱۰۳۳ سراج الحق نعمانی ؛ پیر رحمت اللہ رحمت اللہ چوہدری رحمت اللہ خان رحمت اللہ ؛ شیخ رحمت علی ؛ مولانا ۱۰۱۷ سراج الدین؛ شیخ رحمت علی ظفر ؛ ماسٹر ۵۴۴۶ سراج الدین ظفر رحیم بخش ؛ صوفی ۸۰۸ سردار بخش

Page 1096

۸۴۵ 077 ۴۷ ۸۴۲ لد لدله سرفراز احمد خواجه سعادت احمد خان سعید احمد بٹ سعید احمد ، چوہدری سعید احمد با شیخ سعید احمد؛ ڈاکٹر رانا الله له 17 ۹۰۲،۸۴۵ ۵۱ سلیم احمد (نصیر آباد ) سلیم احمد جنجوعہ سلیم احمد خان ۶۵۶،۶۵۵۰۶۵۴ سلیمان شاه ۷۳۸ سمیع اللہ ، شیخ ۷۹۵ سمیع اللہ زاہد ،۵۸۳،۵۸۲،۵۸۱،۵۷۹،۵۵۳ سعید احمد؛ راجا ۹۲۳۹۰۷ ،۶۹،۶۳۴،۶۳۱ ،۵۸۶،۸۸۵ سعید احمد؛ مرزا سعید احمد ؛ ملک ۶۵۹ | سمیع اللہ سیال ؛ چوہدری ۸۹۵ سہیل احمد ؛ سید ۴۵ ۸۷۱،۶۵۵ سعید احمد؛ میجر ۶۰۳ سعید احمد اظہر قریشی ۸۲۷ ،۸۲۱،۸۰۴،۸۰۲۱۵۸ سعید احمد باجوہ ۹۰۲ سعید احمد اظہر شاہد احمد؛ چوہدری شاہد احمد کرنل شبیر احمد چوہدری ۸۹۹ ،۸۸۱ سعید الحسن ؛ سیّد سفیر احمد قریشی ۸۲۷ ،۸۲۱،۸۰۲،۱۵۸ ،۷۷،۷۰ ،۶۹ ،۶۸ ،۳۸ ، ۱۸ ، ۱۷ ، ۱۵ ،۱ ۸۹۹ ،۸۸۱،۸۷۵ ۴۸۹ ،۲۱۸،۲۱۴،۲۰۱ ،۱۹۹ ، ۱۹۸ ،۱۹۵ ، ۱۸۷ ، ۱۸۵ ،۱۸۴،۱۸۲،۱۷۹،۱۷۶ ،۱۷۰،۱۶۸،۱۶۷ ، ۱۶۰ ،۱۳۱،۱۲۸ ،۱۲۶،۱۲۲،۱۱۳،۱۰۰،۸۰۰۷۹،۷۸ سلطان احمد؛ چوہدری ۹۳۲،۵۲۷ سلطان احمد؛ حاجی سلطان احمد؛ ملک سلطان احمد؛ میاں ۵۱ ۲۵۶،۲۵۴،۲۵۳،۲۴۰،۲۳۵ ،۲۳۳،۲۳۰،۲۲۸ ،۲۲۴ ۲۲۳،۲۲۱ ،۳۲۶،۳۲۴،۳۲۳،۲۹۴ ،۲۹۲،۲۹۰،۲۸۸،۲۸۶،۲۸۵،۲۶۷ ،۲۶۶ ،۳۹۰،۳۸۶،۳۷۸،۳۷۶،۳۶۸،۳۶۷ ،۳۶۱،۳۳۱،۳۳۰،۳۲۷ ،۴۱۵ ،۴۱۴ ،۴۱۳،۴۱۲ ،۴۱۱ ،۴۰۸ ، ۴۰۷ ، ۴۰۶ ،۴۰۴ ،۳۹۹،۳۹۸ ۱۰۵۶ ۶۰،۴۸ سلطان اکبر؛ چوہدری ۲۱۸ ،۱۹۹،۱۹۸ ،۱۶۸،۱۲۶ لد ۷ لده له لده الد لدلد / ولد لد لدلدله لدلدا ولد الله ولد له ولداها سلطان احمد پیر کوئی ۷۹۸،۷۳۵ ،۷۳۰ ،۷۲۷ ،۶۳۹ ،۳۹ ،۴۹۷ ، ۴۹۶ ،۴۹۵ ، ۴۹۴ ،۴۹۳،۴۹۱،۴۸۰ ، ۴۷ ۴ ، ۲۴۶۷ ، ۴۶۰۰ ۴۵۹ ۶۲۳۶۲۲،۶۲۰۶۱۹ ،۶۱۲،۶۱۱،۶۰۶۰۵۶۵،۵۴۲،۵۱۹،۵۱۷ ، ۵۰۲ ۶۳ 767 ،۷۹۲،۷۸۰ ، ۷۷ ۷۶ ، ۶ ، ۶۶۷۶۴۷۳۴۶۲۷ ،۶۲۴ ۸۳۲ ،۸۳۸،۸۳۲،۸۳۱،۸۲۹۰۸۲۳٬۸۲۰،۸۱۹ ،۸۱۱،۸۰۸ ،۸۰۱ ،۷۹۳ ۵۳۷ ،۸۶۵،۸۶۳۰۸۶۲،۸۶۱،۸۵۷،۸۵۳۰۸۴۹ ،۸۴۷ ،۸۴۱،۸۳۹ ۱۰۵۵،۱۰۰۸ ،۹۲۱،۹۱۱،۹۰۸ ،۸۹۴،۸۸۴،۸۸۱،۸۸۰،۸۶۶ ۶۵۸،۵۶۲ VAV سلطان احمد طاہر سلطان احمد مبشر ، ڈاکٹر سلطان احمد منجھی سلیم احمد سلیم احمد چوہدری سلیم احمد ، شیخ

Page 1097

شبیر احمد ثاقب شبیر احمد عثمانی ؛ مولانا شریف احمد حجا شریف احمد؛ چوہدری شریف احمد ، ڈاکٹر شریف احمد ؛ سیّد شریف احمد؛ شیخ شریف احمد کرنل شریف احمد مرزا شریف احمد ؛ ملک شریف احمد نویس شریف احمد وڑائچ شریف احمد اشرف شریف احمد بانی شفیق احمد ، ملک ( آ کیفکٹ ) ۲۵۸، ۷۶۵،۷۶۰،۵۳۸، ۹۲۰ | شیر محمد مجوکہ ۷۸۳ شیر محمد شاہ ۱۰۹ شیر محمد رجویہ ۴۷ ۸۴۵ ۴۷ ۹۲۶،۷۲۸،۶۵۸ ،۳۹ 22Y ۵۹۶،۵۹۵،۸ ۹۹۴ ۶۲۱ ۸۰۷،۷۸۳،۶۵۸ ۹۴۸٬۸۵۶،۲۶۳ ۱۱۵ ۵۶۱ صدیق احمد طاہر صدیق احمد منور ؛ مولانا صفدر نذ مر گولیکی صیض ۹۲۶ ۵۲ ۴۰ ۷۳۷ ۸۳۰ ،۷۶۹ صفی الرحمن خورشید ۴۲۱،۴۲۰،۳۳۳، ۴۳۵، ۵۲۵،۵۱۷، ۹۸۸،۵۲۸ صلاح الدین شمس صلاح الدین ؛ صو بیدار صلاح الدین ؛ ملک ضیاء الحق ؛ جنرل ضیاء اللہ ۹۴۶ ،۳۳۲۲۲۲۲۱۸ ،۲۰۷ ، ۱۸۵ ،۱۲۸ ۸۲۰،۸۱۵،۵۰۲۳۳۳ ،۴۶۹،۲۲۴،۲۲۳،۲۲۰ ،۲۱۹ ،۴۹ ،۱۸۳ ۷۶۹ ،۷۶۲۷۶۱۰۷۵۸،۵۰۲ ۱۱۵ ۴۲۱ ،۴۱۹ شکیل احمد منیر شمس الدین؛ چوہدری ۱۰۵۵ ۶۵۷ ،۴۲۹ b-b شمس الدین؛ ماسٹر ۶۵۳٬۳۶۲،۳۶۱ طارق اسلام ۸۲۳،۲۱۸،۱۵۹ شمس الدین اسلم ۶۵۰ ۶۵۴ طارق سعید ۴۵۰ شمس الدین سیال ۹۰۰۰۸۰۰ | طاہراحمد؛ حضرت مرزا (خلیفۃالمسیح الرابع) شمشیر احمد؛ ملک شمیم پرویز ۶۰۳،۵۸۷ شمیم خالد کیپٹن ۲۷۳۲۳۴،۲۳۳،۲۳۱،۲۲۹ ،۱۱۳،۱۱۲،۱۱،۸،۶،۱ ،۶۱۳،۶۰۸ ،۶۰۲،۳۶۱،۳۵۸،۳۲۱،۳۰۶،۳۰۳،۳۰۱،۲۸۱،۲۰۹ ۸۱۸،۱۵۵ ،۷۷۵ ، ۷۶۶۷۶۳ ۱۶۶۷۰ ،۶۶۵ ، ۶۵۹ ،۶۵ ،۴ ، ۶۱۷ ،۶۱۴ ۱۰۲۴،۱۰۱۹،۱۰۱۵ ، ۱۰۱۲ ، ۱۰۰۸ ،۹۸۷ ،۹۵۶۰۹۵۲،۹۴۱ شمیم خالد منور ۴، ۱۱۳،۵۸، ۶،۱۵۱،۱۴۲،۱۲۸ ۱۸۲،۱۷، طاہر احمد ( معلم ) ۲۰۳، ۲۲۵ ، ۲۳۶، ۲۶۹، ۲۷۴، ۲۷۵، ۳۰۸ ،۳۱۰ ، ۴۴۴ ، ۴۴۸، ۴۶۱، طاہر احمد راجہ ۸۲۵ ۹۴۸ ۶۲۴،۶۲۲،۶۰۳ ،۶۲۶، ۶۲۷، ۶۲۹ ، ۶۹۱۶۳۳،۶۳۱، ۸۰۴،۷۰۹، طاہر احمد ملک ۶۶۴۶۶۳۶۵۳۵۷۵، ۹۳۵،۹۳۴۹۲۵،۸۹۵،۸۶۷ ۸۴۰،۸۳۳ ۴۳ ۸، ۸۷۶،۸۶۹ | طاہر احمد سہگل ؛ شیخ ؛ شیخ ۶۵۳

Page 1098

۶۰۴۶۰۳ ۷۳۲ ۱۸۸،۱۶۵ ۶۲۳،۵۵۸،۱۵۱ ،۱۲۷ ،۶۹ ۱۳۲،۱۳۱ ،۷۹،۲۹ ۱۰۲۰،۱۰۱۸ ۶۳۴۶۲۵،۶۲۰۶۰۳ ۹۱۹ ۸۶۰ ۵۶۲۵۶۰،۱۲۵ ۸۰۷،۸۰۵،۷۹۱،۵۵۹ ،۱۴۲،۶۳ ۸۲۵ ۱۱۴ ۸۱۷،۷۶۱ ۷۹۰۷۸۳،۷۷۵،۶۳۶۲ ،۲۵۶،۲۳۶،۲۰۴،۲۰۳،۱۲۸،۶۷ ۸۱۹ ،۸۱۲،۵۷۶۰۵۶۰ ،۶۲۵،۶۲۲،۵۴۹ ،۴۵۱ ، ۱۷۰ ، ۱۳۱،۱۱۳ ۸۶۵،۸۶۴،۸۰۲۶۳۴۶۲۹ ،۶۲۷ ۶۰ 11 طاہر احمد ندیم طاہر احمد ہاشمی طاہر محمود ( مربی سلسلہ ) طاہر محمود ساجد؛ سیّد طاہر محمودشاہ؛ سید ظفر اقبال ؛ ماسٹر ظفر اقبال ساہی ظفر اقبال سیفی ۸۶۳ | عبد الحلیم احمد ۷۳۳،۶۳ عبدالحلیم سحر ۴۶۲ ، ۸۳۱،۴۷۷ عبدالحلیم عشرت ۸۱۶،۴۹۱،۴۴۹ عبدالحمید در ولیش ۴۹۵،۲۰۷ | عبدالحمید شر ما؛ میجر ۵۶ عبد احتی شاہ سید ۵۷۷،۵۸۰،۵۴۶،۶۷۷ | عبدالحئی ، میاں ۸۷۹،۸۷۸ عبد الخالق خالد؛ ڈاکٹر ظفر اللہ خان چوہدری (امیر جماعت ضلع گوجرانوالہ) ۷۹۸ عبد الخالق سولنگی ۴۶۵ | عبدالرحمن ؛ برگیڈیئر ۴۹۲ عبدالرحمن صدیقی؛ ڈاکٹر ۶۵۱،۶۰۴۶۰۳ عبدالرحیم بیگ؛ مرزا ۷۶۴،۷۵۹، ۹۰۱ | عبد الرزاق منگلا ۴۹۱ عبدالرشید ؛ مرزا عبدالرشید تقیسم عبدالرشید سماٹری عبدالرشید غنی عبدالرشید غنی؛ پروفیسر عبد الرؤف لودھی عبد السلام طاہر ،۵۴۳،۵۴۲،۵۴۱،۵۴۰،۶۸۵،۷۰ ،۸۲۵،۶۵۹،۶۳۴۶۲۶۶۰۴۶۰۳،۵۸۴،۵۷۰،۵۵۶،۵۴۴ ۹۰۱،۸۹۵،۸۵۰،۸۳۲،۸۳۱،۸۳۰،۵۲۷ ،۸۲۶ ۷۲۷ ،۷۵۸،۵۸۳،۵۷۴ ،۴۹۰،۴۶۷،۳۲ ۸۳۷،۷۷۴،۷۶۹ ،۷۶۶ ،۷۶۵ ،۷۶۲،۷۵۹ عبد السميع حسنی عبدالسمیع خان نون ۱۰۵۳ ۹۹ ۵۶،۴۷ ۵۴۳،۵۰۶ ۹۹۷ ،۹۹۶ ۵۴۶ اله ۱۰۵۴،۱۰۵۳ ۸۸۱،۷۳۴ ،۴۵۱،۴۲۹،۳۶۱،۱۵۲،۱۴۹ ،۹۳،۷۸،۱۷ ظفر احمد ناصر ظہیر احمد ظہیر احمد انور، شیخ ظہیر احمد خان ظہیرالدین؛ ڈاکٹر ظفر احمد؛ چوہدری عابد حنیف عادل ایاز عبدالباسط شاہد؛ مولانا عبدالباسط طارق عبدالباسط میر عبدالجبار رمضان عبدالجلیل عشرت عبد الحق ؛ حضرت مرزا ۱۰۳۰،۸۶۲،۸۰۴،۷۶۹ ،۷۶ ، ۶۲۴۶۲۱ ، ۶۲۰ ، ۶۱۸ ،۶۰۷۰۵۹۵ ۹۳۵،۶۵۰ عبدالحلیم ؛ چوہدری

Page 1099

۱۲ عبدالشکور؛ چوہدری ۴۰ عبدالوہاب ؛ مولانا عبدالصمد؛ چوہدری ،۲۴۲،۲۴۱،۲۴۰،۲۳۱،۲۲۹ ،۲۲۸ ۲۲۷ ۸۸۴،۸۴۱،۸۳۹ ،۸۳۸ ،۴۳۷ ،۴۱۱ ، ۲۵۶ ، ۲۵۴ ، ۲۴۵ ،۲۴۴ ۱۰۰۰،۹۹۹ ،۹۲۸ عبدالعزیز ؛ مولوی ۱۰۰۲،۷۹،۱۵ عبدالوہاب بن آدم ۱۰۴۹ ،۱۰۴۴۱۲۱ عبد العزيز ومنيس ۸۰۱ عبد اللہ بن عباس ۹۸،۹۷ عبدالغفور چوہدری ۶۰،۵۵۹،۱۶۸،۱۶۳ ۵۶۲،۵، عبداللہ خان ؛ نواب ۶۶۸،۱۶ ۶۵۱ ۴۰ ۶۵ ، ۸۶۱،۶۹۱ | عتیق احمد باجوہ ؛ ایڈووکیٹ ۸۱۰ عبدالغنی ، صوفی ۳۹ عزیز احمد سید عبدالقادر : ڈاکٹر ۶۵۲،۱۶۵ ،۸۰۸،۶۵۶ عزیز احمد؛ ملک ۸۱۶،۸۱۲،۴۷۱ ،۱۸۲،۱۸۱ ،۱۲۸ ،۱۱۸ ،۶ 1+17 عبدالقادر ؛ میجر ۱۳۳،۱۳۱،۱۱، ۲۸۶،۲۳۹،۱۷۰،۱۶۷، عزیز الرحمن خالد ، مولوی ۹۳۲۲۹۱،۲۸۱ ۶۲۵،۲۵۹، ۶۲۷، ۸۱۱،۷۹۸،۷۸۸ عطاء الرحمن، قریشی عبد القدوس ۶۵۴،۴۲۳ عطاء الکریم شاہد ؛ مولانا عبدالقدوس ؛ میاں ۶۵۶،۶۰۴ عطاء اللہ ؛ چوہدری 1+1+ ۵۰۳،۵۰۲۴۹۵،۲۲۷ ۴۹ ،۴۶ عبدالقدوس ثانی ۶۵۳٬۵۶۲،۳۶۲ عطاء المجیب را شد ۹۵۷ ،۹۴۷،۷۷۳ ۷۲ ۷۶۹ عبدالکریم شرما ۹۵۲ | عمر الدین سدھو؛ ڈاکٹر ۵۶۰،۱۱۴ عبداللطیف ؛ رانا ۴۷۵،۱۵۴ عمر حیات ماسٹر ۹۰۲ عبداللطیف ؛ قریشی ۷۲۷،۳۹ عمر معاذ ،۲۰۱ ،۱۹۳ ۱۹۲ ۱۹۱ ،۱۷۹ ، ۱۶۵ ،۱۶۳ عبداللطیف مشکوہی ۶۶۳،۶۵۳۱۰۰ ۸۲۹،۸۰۴،۸۰۳،۲۰۶،۲۰۴،۲۰۳،۲۰۲ عبداللطیف شہید ۷۸۴ عبدالمالک خاں ؛ مولانا عبدالمجید امجد ۶۶۶،۷۴،۷۳،۶۹ ، ۱۷ ،۱۵ ،۱۱ ۸۷۲،۶۵۲ غلام احمد قادیانی ؛ حضرت مرزا غلام احمد؛ صاحبزادہ مرزا ۷۸۶،۲۹۸ ،۱۵۱،۱۱۳،۱۰۰،۸۰ ، ۷۷ ،۶۷ ، ۴۵ ،۳۹ عبد المغنی زاہد 11 ۱۵۲، ۱۶۷، ۱۷۱ ۱۷۳، ۱۷۶ ، ۲۱۷، ۲۳۶، ۲۴۸ ک ،۵۴۰،۴۱۱، ۶۲۴۶۲۳۶۲۲۰۶۱۱۶۱۸ ،۶۱۷ ،۶۰۵،۵۹۲،۵۶۰،۵۵۹،۵۵۸ ۶۷۵،۲۵۰ ۸۸۱،۸۷۱،۸۶۹ ،۷۶۳ ۱۰۲۳،۱۰۲۲،۷۹۱،۱۲۷ ، ۱۲۶ ۸۸۴،۶۹۱،۶۸۴،۶۳۱،۶۲۹،۶۲۸ ،۶۲۷ ،۶۲۵ ،۲۳۴،۱۲۷ ،۱۲۶،۱۱۲،۹۸ ،۷۰ ،۳۶،۳۰ غلام باری سیف ۱۶۵ ،۷۹۷،۷۸۳،۷۷۲۷۶۹ ،۷۵۹ ،۷۵۶۰ ۴۷۶ ،۴۴۸ ، ۴۱۵ ،۲۴۴ ۸۳۰ ۸۷۵،۸۷۱،۸۳۲٬۸۲۹ ،۸۲۶۰۸۲۵،۸۰۴،۸۰۲ عبدالمنان کوثر ؛ حافظ عبدالمنان ناہید عبدالمومن خواجه عبدالواسع عبدالوہاب ؛ برگیڈیئر عبدالوہاب شیخ

Page 1100

۱۳ غلام رسول ؛ حاجی ۸۰۵،۱۴۲ ۸۷۴،۸۳۵،۸۰۹ ،۴۷۶،۲۳۲،۲۳۱،۲۲۹،۲۱۸ غلام رسول را جیکی ۶۳۹،۶۳۸ | فضل اللہ طارق ۴۴۷ غلام قادر احمد ؛ مرزا ۶۷۲۶۶۶ قاسم احمد شاه ؛ سید ۶۰۳،۵۸۰، ۶۲۰ ، ۹۲۲،۹۱۹،۶۳۴۶۳۱،۶۲۵ غلام محمد سائیں ۵۶۲ قائد اعظم محمد علی جناح ۱۳۹،۱۳۷ غلام محمد ؛ صوفی ۱۶، ۷۹، ۶۲۳،۶۲۱،۱۳۰،۱۲۹، کرامت الله ؛ رانا ۴۶۱،۲۵۸ ۶۶۶، ۹۳۲،۷۹۸، ۹۴۷ | کرامت الله ؛ مولوی ۳۷۵،۳۶۴،۳۲۵ ،۳۲۴ غلام مرتضی ( مربی سلسله ) ۸۷۶ غلام نبی ؛ چوہدری غلام نبی شاہد غلام نبی ملک ۶۵۲۶۵۱ ۱۸۶،۱۶۸،۱۵۸،۱۲۹ ،۱۲۸ ،۲۱۸،۲۰۴،۲۰۳،۲۰۲،۲۰۱ ،۱۹۴۱۷۹ ۸۵۸۰۸۲۹٬۸۲۸ ،۸۲۲،۸۱۵ ،۲۷۲،۲۵۹ لطیف احمد؛ مرزا لطیف احمد مستری لطیف احمد ، ملک لطیف احمد ، مولوی لطیف احمد جھمٹ ، چوہدری لطیف احمد سرور ۷۳۰ م ۸۷۵،۶۸ ۱۲۸ ،۴۰ ۶۲۶،۶۰۳،۵۹۳،۵۹۲،۵۷۰ ۸۵۸ ،۸۴۱ ،۷۲۸۰۶۵۲،۲۰۰ فق فاروق احمد؛ رانا ۴۹۷ فرید احمد؛ ڈاکٹر ۱۰۳۱ | لطیف احمد سنوری فرید احمد؛ صاحبزادہ مرزا ۱۲،۸ لطیف احمد شاہد ،۳۱۵،۳۱۰،۲۲۴ ،۲۲۹ ،۲۲۸ ،۲۲۷ ،۲۲۲،۲۱۸ فضل احمد ۴۳۴،۳۷ ۸۷۷ ،۸۴۱،۸۴۰،۸۳۹ ،۸۱۰ فضل احمد بوسٹن ۹۴۲، ۹۴۶ | لطیف احمد قریشی ؛ ڈاکٹر ،۵۱۵،۴۲۸ ،۱۴۲،۵۷ ، ۴۵ ، ۳۰ ،۱۷ ،۹ فضل احمد با خواجه ۴۹۶ فضل احمد ، مولوی ۲۲۹،۱۰۸ ،۵۷۶،۵۷۴،۵۶۰،۵۵۹،۵۵۵،۵۵۴،۵۴۵،۵۳۱،۵۲۱،۵۱۸ ،۶۳۴،۶۳۳،۶۳۲۶۳۱،۶۲۹،۶۲۸ ،۶۲۷ ،۶۲۵ ، ۶۲۴،۶۲۳،۶۲۲ فضل الدین طارق ؛ ماسٹر ۸۴۲ ۸۹۸ ،۸۰۰ ،۷۹۵ ، ۷۶۹ ،۷۶۰ فضل الرحمن ؛ حافظ ۴۸۴ | لطیف احمد کاہلوں ۹۲۷ فضل الرحمن شیخ فضل الرحمن كليم فضل الہی ؛ رسالدار فضل الہی انوری ۵۴ لقمان احمد؛ صاحبزادہ مرزا ۷۸ لئیق احمد چغتائی لئیق احمد طاہر فضل الہی بشیر ۱۱۲،۷۸،۳۱،۱۵، ۱۷۹،۱۲۸، ۱۹۹،۱۹۵، لئیق احمد عابد ۱۰۹ ،۴۷ ۶۵۹ ۹۸۸،۹۸۷ ،۷۷۹،۶۵۵،۶۲۳،۱۱ ،۵۰۵ ،۱۲۹،۱۲۸،۱۲۷ ، ۱۰۰ ، ۹۵ ،۷۹ ۸۰۲۷۹۶،۷۹۴۶۲۲،۵۲۵ ۹۱۹ ،۹۰۸،۲۵۰

Page 1101

۶۵۸،۶۵۳ 17 ولد له الله له له له ما له له ۹۶۵،۳۶۹،۱۰۲،۹۷ ،۸۳ ۲۱۸ اله ۶۲ ۹۹۷،۷۸۴۰ | مبشر احمد گوندل ( ناظم ضلع حیدرآباد) ۷۶۸ ۱۰۳۱،۸۰۰ مجیب الرحمن درد مجید احمد؛ صاحبزادہ مرزا محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ، حضرت محمد ابراہیم بھامبڑی محمد ابراہیم ؛ چوہدری ۱۲۶،۱۱۸، ۴۳۹،۳۶۹،۱۳۴،۱۳۳،۱۳۲،۱۳۱، ۹۱۵،۸۳۲،۷۷۶،۷۶۹ ،۷۶۸ ،۷۵۶۰۶۷۵۰۶۳۱،۶۱۱۰۶۰۶۰۵۲۰ ،۳۹۸ ،۳۹۳،۳۸۷ ،۳۷۰،۳۶۹ ۵۲۷،۵۲۵،۵۰۶۰۴۸۴ ،۴۷۷ ۵۶۵،۵۶۲۵۶۰ 1671216161 لله الله الله له الله الله ما محمد ابراہیم ؛ حافظ محمد احمد ؛ چوہدری محمد الدین ناز ؛ مرزا لئیق احمد قیصر ؛ مولانا لیکھرام پنڈت مبارک احمد شیخ ،۳۳۴،۳۳۳،۳۲۹ ،۳۲۸ ،۳۲۷ ،۳۲۶،۱ ،۳۷۶،۳۷۵،۳۷۴،۳۷۳،۳۶۹ ،۳۶۷،۳۶۶،۳۶۴،۳۶۳ ،۴۱۳،۴۰۸ ، ۴۰۷ ، ۴۰۵ ، ۴۰۳،۴۰۰ ،۳۹۸ ،۳۹۶،۳۸۶،۳۸۷ ،۴۷۶،۴۷۲،۴۷۱ ، ۴۵۳ ۴۵۲ ،۴۴۸ ، ۴۴ ۶۰ ۴۴۵ ، ۴۲۷ ، ۴۱۵ ،۵۸۰،۵۴۱،۵۳۱،۵۰۴ ۴۹۶ ،۴۹۳،۴۹۲،۴۹۰،۴۸۸ ،۴۷۷ ،۸۵۵،۷۶۹ ،۶۳۴،۶۲۹ ،۶۲۷ ،۶۲۶۰۶۲۵ ، ۶۲۳۶۲۱ ، ۶۱۹ ،۹۴۷ ،۸۹۶،۸۹۲،۸۸۲،۸۸۱،۸۷۷ ،۸۷ ،۸۷۴،۸۷۳ ۹۵۳٬۹۵۲۹۵۰ ،۳۸۲،۳۸۱،۳۷۶،۳۷۲،۱۵۰، ۱۰۸ ، ۱۰۰ مبارک احمد میاں ،۴۱۵ ،۴۰۵ ،۴۰۴ ،۳۹۸ ،۳۲۸ ،۳۲۶،۲۵۶،۲۵۵ ،۲۲۵ ،۲۲۱،۲۱۸ ،۷۶۸ ،۷۶۳۷۶۱ ،۷۵۹ ،۶۲۲،۶۱۹ ،۵۲۸،۵۰۵ ، ۴۵ ۴۴۳۹ ۹۲۲۹۱۵،۹۰۶،۸۴۱،۸۲۸ ،۷۶۹ ،۴۱۴ ،۴۱۱ ،۴۰۷ ، ۴۰۶ ،۴۰۵ ، ۴۰۱ ،۳۹۹ ،۳۹۵،۳۹۱،۳۸۸،۳۸۴ ،۶۵۶،۶۵۲۵۲۵ ،۵۲۱،۴۶۵ ، ۴۶۱،۴۳۸ ، ۴۳۴،۴۳۳،۴۳۲ ل الله الله له لدله محمد ارشد قریشی محمد اسماعیل منیر ،۱۲۶،۱۱۸ ،۱۱۷ ، ۱۱۳،۶۹ ،۶۶، ۶۵ ،۶۱،۴۵ ،۱۸۵،۱۸۴،۱۸۳،۱۸۲،۱۶۸،۱۶۷ ، ۱۵۷ ، ۱۵۱ ، ۱۴۲ ۱۳۱ ۱۲۸ ،۱۲۷ ،۲۳۱،۲۳۰،۲۲۹ ۲۲۸ ،۲۲۵ ،۲۲۳ ۲۲۲،۲۲۰،۲۱۸،۲۰۸ ،۲۰۶ ،۱۹۸ ،۲۵۳،۲۵۱،۲۴۹ ، ۲۴۵ ،۲۴۴ ، ۲۴۳ ، ۲۴۱،۲۴۰،۲۳۶،۲۳۳،۲۳۲ ،۲۸۸،۲۸۵،۲۸۰ ،۲۷۹ ،۲۷۶۰۲۷۵ ،۲۶۶۰۲۵۸ ،۲۵ ۷ ،۲۵۶ ۲۵۵ ،۳۱۹، ۳۱۸،۳۱۷ ، ۳۱۵ ،۳۱۴ ،۳۱۰،۳۰۹ ،۳۰۸ ،۲۹۲،۲۹۱،۲۹۰ ،۴۴۷ ، ۴۲۳ ،۴۲۰ ،۳۹۹ ،۳۹۳،۳۸۸ ،۳۸۷ ،۳۶۵،۳۵۶،۳۳۰ ،۵۰۳،۵۰۲،۴۹۵ ، ۴۹۴ ،۴۷۹ ،۴۷۸ ، ۴۷۷ ، ۴۴۷ ۴۰ ۴۵۰۰ ۴۴۹ ،۸۰۱،۷۹۴،۷۹۲۷۹۱۶۳۳۶۲۵ ، ۶۲۴،۶۲۲،۵۲۹،۵۲۵،۵۰۵ ،۸۴۰،۸۳۹،۸۳۷،۸۳۶،۸۳۳٬۸۳۰،۸۲۰،۸۱۹ ،۸۱۰،۸۰۴ ۹۰۱،۸۸۱،۸۸۰،۸۷۵،۸۶۴،۸۵۲ ۸۶۳٬۸۵۹،۷۸۵ ۱۵۰،۱۰۸،۱۰۰ ۳۵۲،۷۸،۱۸،۱۶،۱۴ ۹۸۲ ۳۹۱ ۹۲۷ ،۹۰۵ ،۹۰۰،۶۳۴۶۲۴ ۹۳۲ ۸۳۳ مبارک احمد؛ میاں (ناظم ضلع فیصل آباد ) مبارک احمد تالپور مبارک احمد خان مبارک احمد شاد مبارک احمد طاہر مبارک احمد علوی مبارک احمد علی ؛ مولانا مبارک مصلح الدین، چوہدری ۲۴۱،۱۳۰،۶۷، ۷۳۳،۷۳۱،۶۸۵،۲۴۷ ۳۸۷ ۳۸۳ ۶۲۳۵۶۵ مبشر احمد چوہدری مبشر احمد؛ مرزا مبشر احمد؛ مرزا ڈاکٹر

Page 1102

۴۷۲ ۸۴۲ ۴۵ 201 ۹۹۱ ،۹۸۹ ۸۴۹ ۴۶۲ ۷۳۷،۵۵۶ ۸۵۵،۶۵۷ ،۶۵۶۶۵۲۵۲۷ ۷۹۸ ،۷۶۹ ،۷۳۲،۷۲۹ ۸۳۰،۶۷۵،۲۱۵ ،۲۰۸ ۹۲۶،۷۶۶،۷۶۵ ، ۷۶۴،۶۵۴ ۸۴۲ ۹۹۱ ،۹۷۱ ۷۳۳،۶۵۳،۴۳۷ ،۳۵۶ ۶۳۹،۶۳۷ ،۹۴ ،۹۳،۷۸ ۸۱۷،۵۲،۴۵ ،۳۹ ۱۵ محمد اسماعیل میر ؛ ڈاکٹر محمد اشرف اسحاق ؛ مولوی محمد اشرف ممتاز محمد اعظم اکسیر ، مولانا ۶۷۳،۴۵۵،۳۱ محمد خورشید انور (ایڈووکیٹ ) ۴۴۶،۳۸۶ محمود رفیع ، مرزا ۴۴۱ محمد رفیق ؛ ملک ،۳۲۷ ،۲۹۶،۲۹۵ ،۲۷۹ ،۲۴۶،۲۳۴۶۵ محمد رفیق ، منشی ۳۲۸، ۳۳۴،۳۳۳،۳۳۱، ۳۳۵، ۳۶۶،۳۶۵، ۳۷۱،۳۷۰،۳۶۷، محمد رفیق اختر ۳۸۲،۳۸۱،۳۷۲، ۳۸۶،۳۸۵، ۳۹۰،۳۸۸، ۴۰۲،۴۰۱، ۴۰۶،۴۰۵، محمد رفیق اکبر ۴۰۷، ۴۰۸، ۴۱۳،۴۱۱، ۴۱۶ ، ۴۱۷، ۴۳۶، ۴۴۳،۴۳۸، ۴۴۶، ۴۴۷ ، محمد رمضان ؛ خواجه ۴۷۳،۴۷۲،۴۷۱،۴۶۰،۴۵۱،۴۵۰ ، ۴۸۳،۴۷۵ ، ۴۸۸،۴۸۷، محمد سرورا بڑو ۴۹۴،۴۹۲،۴۹۰ ، ۵۰۷،۵۰۶،۵۰۵،۵۰۴،۵۰۰،۴۹۹،۴۹۷، محمد سعید احمد ، مولانا ۵۲۷،۵۲۳،۵۲۲،۵۲۱،۵۱۹،۵۱۷،۵۱۶، ۵۳۵،۵۳۴،۵۲۸، محمد سلیم ؛ ملک ،۵۵۵،۵۵۴،۵۵۳،۵۴ ۶،۵۴۵ ،۵۴۴،۵۴۳ ،۵۴۱ ،۵۴۰،۵۳۸ محمد سلیم جاوید ( کا رکن دفتر ) ۵۸۷،۵۸۵،۵۸۴،۵۸۳،۵۸۲،۵۸۱،۵۸۰،۵۷۹،۵۷۶،۵۵۶، محمد سلیم شاہجہانپوری ؛ میاں ۶۲۴،۶۰۵ ، ۶۲۵ ،۶۳۴،۶۳۳،۶۳۱،۶۲۶، ۶۳۷، ۶۳۸، ۶۳۹ ، محمد شریف ؛ ڈاکٹر ۷۳۳،۶۴۳، ۷۶۳،۷۳۵، ۷۹، ۷۷۴، ۷۷۶، ۷۹۸،۷۸۹،۷۸۸، محمد شریف خالد ۸۶۵،۷۵۲، ۸۷۶،۸۷۵،۸۶۸، ۸۸۳٬۸۸۲۰،۸۸۱،۸۸۰،۸۷۷، محمد شفیع سلیم ۸۸۴، ۹۰۳٬۹۰۰،۸۹۶،۸۹۴،۸۹۲،۸۹۱،۸۸۹،۸۸۸،۸۸۷، محمد صادق، مفتی ۹۰۶، ۰۹۱۲،۹۰۹ ۹۱۶ ، ۹۲۳،۹۲۱،۹۲۰، ۹۲۴، ۹۲۵، ۹۳۰،۹۲۹ محمد صدیق ۱۱۸ محمد صدیق شمس ۹۱۱۰۹۰۲ | محمد صدیق گورداسپوری ؛ مولانا محمد اعظم جدون محمد افضل پروفیسر ۸۲۰ محمد اکرم؛ حافظ ۸۳۷،۸۰۴،۶۵۹ محمد امین ؛ چوہدری محمد انعام غوری محمد بشیر ؛ ڈاکٹر ،۲۲۵،۲۲۴،۲۰۰ ، ۱۶۹ ،۱۲۹ ،۵۰۶،۵۰۵،۴۳۷ ، ۴۳۶ ،۴۳۵ ،۴۲۲،۴۰۸ ،۳۹۹ ،۳۸۰،۳۶۲ ،۸۴۵ ، ۷۶۹ ،۷۶۴ ۷۳۸ ،۶۵۵ ،۶۳۳،۶۲۷ ،۶۲۶۶۲۳۶۱۲ ZAZ ۱۰۳۷،۱۰۳۶٬۹۳۶۹۲۷ ،۹۰۵ ،۹۰۳۸۴۶ 1+1+ محمد صدیق منگلی ۱۶۸، ۶۹،۷۵۹،۲۴۶،۲۳۱،۲۱۸،۱۹۹ ۶،۷ ۱۰۵ ۸۴۴۴۶۲،۲۹۲ محمد بشیر شاه با سید ۶۵ محمد ظفر اللہ خان محمد حسین شیخ محمد حنیف، شیخ ۱۷، ۸۰۹،۷۸۹،۷۷ محمد عاشق قاری محمد خلیل قریشی ۷۲۷،۳۹ محمد عثمان چینی ،۵۰۷ ،۳۵۲۱۶۸،۱۵۹ ، ۱۳۸ ،۱۳۷ ،۱۳۶ ۸۵۲،۸۲۳٬۸۱۴،۸۰۸ ،۷۷۱ ،۷۶۰ ، ۷۵۸ ،۶۵۶،۶۲۱ ۵۵۱،۵۴۰۵۵ ۹۰۴،۷۹۴،۵۳۶،۴۸۴،۴۲۹ ،۷۶۰۱۷ ،۱۴ ۷۸۳۶۳۴ ،۱۳۱۶۲۱

Page 1103

۴۶۵،۴۰۲ ۸۸۰،۸۷۶،۴۹۷ ، ۴۷۲ ۸۲۲،۱۹۶،۱۸۶،۱۷۹،۱۶۵ ۴۰۹،۳۹۹،۳۵۹ ۷۹۸،۷۳۷ ،۶۵۷ ،۲۷۱ ۶۵۱،۴۹۲،۴۰ ۷۳۲ ۹۰۴ ۴۰۴ ۴۳۸ ۱۰۲۲ ۶۵۱،۵۶۶،۲۶۳،۱۱۹ ۵۹۶،۵۹۵،۳۰۲،۱۳۶،۱۳۳ ۱۶ ۵۶۵،۵۶۲ مظفر احمد خواجه ۸۰۵،۱۴۲ مظفر احمد درانی ۵۶٬۵۵ | مظفر احمد سندھن ۹۰۵ | مظفر احمد منصور محمد عمر قمر محمد فاضل محمد لطیف ؛ ماسٹر محمد مختار احمد ؛ چوہدری محمد نواز ، چوہدری محمد نواز سیال؛ چوہدری محمد یونس ، شیخ محمود احمد (صدر مجلس خدام الاحمدیہ ) ۳۹۵،۴۹، ۸۰۸ ۸۸۳ مقبول احمد ؛ چوہدری ۶۵۴ مقبول احمد چیمہ ۲۴۵، ۴۸۶،۴۸۱،۴۷۲،۴۶۸ ، مقبول احمد ذبیح ۴۹۴،۴۹۲ ، ۸۶۲٬۸۵۱،۷۹۷ | مقبول امینی مقصود احمد ( ناظم ضلع فیصل آباد ) ۱۷۱ ،۷۱ ،۷۰،۱۲ محمود احمد ؛ چوہدری ( زعیم اعلیٰ مارٹن روڈ ) ۷۹۱،۷۸۳ | مقصود احمد؛ چوہدری ۹۴۲۶۷۴، ۱۰۵۸ مقصود احمد ورک ۸۲، ۷۷۳،۱۰۸ ۸۶۱ ممتاز احمد ، ملک ۶۷۶ | منصور احمد ؛ صاحبزادہ مرزا ۵۵ منصور احمد بشیر ۱۱، ۲۵۹،۲۳۴،۲۲۴،۲۲۱،۲۲۰،۲۱۸، ۱۰۳۲،۸۳۷ ،۶۵۲۶۱۷ ،۱۷۳۱۷۱ ۱۰۵۴،۱۰۰۹ ،۹۸۸ ۶۵۸،۵۶۲۶۳ ۹۱۰،۸۸۱،۸۷۱ | منصور احمد خان ؛ نواب (وکیل التبشير ) ۸۰۴،۶۵۶،۳۳۲،۱۰۹،۵۱ ۴۷۹ منظور احمد شاد محموداحمد ؛ سید میر محمود احمد؛ میاں محمود احمد باجوہ محموداحمد ناصر محمود الحسن ، جنرل محمودالحسن ، قریشی مختار حسین (ایڈووکیٹ) مسرور احمد، صاحبزادہ مرزا (خلیفه است الناس) ۵۹۹،۴۸۸، منور احمد ، صاحبزادہ مرزا ڈاکٹر ۳۵۴، ۶۲۱،۳۵۵، ۷۱۳۶۶۶،۶۵۸ ۶۰۶۰۶۰۳۶۰۰، ۶۱۲،۶۰۷ ، ۶۲۵ ، ۶۲۶، ۶۳۱،۶۲۹ ۸۸۲،۶۳۴ منور احمد جاوید ؛ ملک ،۱۵۳،۱۴۲،۱۴۱ ،۱۲۹ ، ۱۲۸ ، ۱۲۷ ، ۱۲۶۰۷۱ ،۱۷۹،۱۷۸ ،۱۷۰،۱۶۸ ،۱۶۶۰۱۶۴،۱۶۱ ، ۱۶۰ ۱۵۹ ۱۵۸ ۱۵۷ ۱۵۶ ،۱۹۴ ،۱۹۱،۱۹۰،۱۸۸ ،۱۸۷ ، ۱۸۶،۱۸۵،۱۸۴ ، ۱۸۳،۱۸۲،۱۸۱،۱۸۰ ،۲۲۳ ۲۲۲،۲۱۶،۲۱۴،۲۰۸ ،۲۰۷ ، ۲۰۳،۲۰۱ ، ۲۰۰ ، ۱۹۷ ، ۱۹۶ ،۱۹۵ ،۲۴۸،۲۴۲،۲۳٦،٢٣٣،٢٣٢،٢۳۱ ،۲۳۰،۲۲۹ ،۲۲۸ ،۲۲۶،۲۲۵ ،۲۸۹،۲۸۶،۲۶۷ ،۲۶۵ ،۲۵۶ ۲۵۵ ،۲۵۴،۲۵۳ ۲۵۲،۲۵۱،۲۴۹ ۳۲۶،۳۲۳،۳۲۲،۳۱۹ ،۳۱۲،۳۰۹،۳۰۷ ،۲۹۶،۲۹۵ ،۲۹۳،۲۹۱ ،۳۸۹،۳۷۷ ،۳۷۰ ،۳۶۹ ،۳۶۴،۳۶۲،۳۳۴،۳۳۰،۳۲۹،۳۲۷ ۴۳۸ ،۴۳۱،۴۲۸ ، ۴۱۵ ، ۴۰۵ ، ۴۰ ،۴،۴۰۳،۴۰۰ ،۳۹۶،۳۹۳،۳۹۰ ۸۰۰۷۶،۱۷ ۱۰۰۹ ،۷۸۸،۹۶،۷۸ ،۱۶ ۸۰۵ ،۱۴۲ ۸۹۶،۸۷۱،۸۵۰ ۹۴۶ مسعود احمد؛ حافظ مسعود احمد جہلمی مسعود احمد مجاہد مسعود الحسن نوری ، ڈاکٹر مظفر احمد؛ صاحبزادہ مرزا ،۴۱۲،۲۸۷ ،۲۲۴ ۲۲۹ ،۲۲۶،۲۲۲،۱۲۹ ، ۱۲۷ ،۱۱ مظفر احمد؛ حافظ ،۸۷۵،۸۵۳٬۸۳۷ ،۸۳۵،۶۷۹ ،۷۶۲۶۲۰ ، ۵۸۷ ، ۴۷۷ ، ۴۱۵ ۱۰۲۶۹۹۷ ،۹۹۶۹۳۱ ،۹۳۰ ،۹۲۹ ،۹۲۴ ،۹۲۰ ، ۹۰۴۹۰۳,۹۰۰

Page 1104

۴۶۴،۴۵۳ ، ۵۰۱،۴۹۹،۴۷۷، ۵۰۶،۵۰۵، ۵۸۲٬۵۷۶،۵۲۵، نذیر احمد؛ حاجی ۶۲۳،۶۰۶۰۶۰۳۰۶۰۰،۵۹۲،۵۸۶،۵۸۳ ۶۲۵،۶۲۴۰، ۶۲۷، ۶۲۹، نذیر احمد حکیم ،۸۰۸ ،۸۰۷،۸۰۴،۸۰۲۷ ۷۵ ، ۷۶۹ ،۶۵۷ ،۶۳۴،۶۳۳،۶۳۱ ۹۹۳ ،۵۴۲،۵۴۰،۵۳۸،۵۲۶،۵۲۴،۱۶ ۹۰۷ ،۹۰۶۰۹۰۵،۸۹۷،۸۹۳،۸۸۹۰۸۸۶،۸۸۵،۸۸۲،۵۴۴ ۸۲۸،۳۲۵ ،۱۳۱ ۸۷۱،۲۵۱ ۸۱۴،۸۱۲، ۸۴۱،۸۲۴،۸۲۳٬۸۲۲،۸۱۹، ۸۵۱،۸۴۷، ۸۵۸٬۸۵۵، نذیر احمد خادم ۹۱۶،۹۰۴،۸۹۷،۸۸۵،۸۶۲، ۹۳۱،۹۲۱ نذیر احمد ظفر را جا؛ ڈاکٹر منور احمد و بنس منیر احمد منور ۱۴۲، ۶۵۸، ۸۰۵ نذیر احمد ریحان ۴۶۸ نذیر احمد ارشد ۷۸۱،۵۸۱،۵۰۷ ، ۳۷۲،۳۷۱ ۳۱۴ ۹۹۳ ۶۵۲،۵۰ ۷۲۸،۳۹ ۶۵۸ ۹۵۲ ۸۹۶،۸۹۴،۲۰۵ ۹۵۷ ۸۲۷ نذیر احمد امینی نذیر احمد بھڈال نذیر احمد سہگل نذیر حسین مرزا نسیم احمد چوہدری نسیم احمد ، مولوی نسیم احمد ، میجر جنرل ڈاکٹر نسیم احمد باجوہ نسیم احمد شمس نسیم سیفی ؛ مولانا ،۲۲۸،۱۳۶،۱۳۵ ، ۱۳۴،۱۱۲،۷۸ ،۳۳،۱ ۱۰۳۶۹۰۸۰۸۴۱ ،۸۳۹ ،۷۹۶،۷۹۵ ، ۷۸۸ ،۷۶۹ ،۷۶۸ ،۲۰۱ ۵۷۵،۲۶۹،۵۳ ۵۲۵ ۶۵۹،۴۷۰ ،۵۰۶،۵۰۱،۵۰۰ ، ۴۹۳،۴۹۱،۴۹۰،۱۱ نصیر احمد چوہدری نصیراحمد ؛ حاجی نصیر احمد کیپٹن نصیر احمد ، مرزا ،۵۸۱،۵۸۰،۵۵۶،۵۵۴۵۵۳،۵۴۰،۵۳۸،۵۳۶،۵۳۴،۵۲۸ ،۹۱۰،۹۰۹ ،۹۰۸ ،۹۰۰،۸۸۸،۵۸۸،۵۸۷،۵۸۶،۵۸۴،۵۸۲ ۹۱۶ ۰۹۱۲۹۱۱ ،۵۸۶،۵۴۶،۵۴۴ ،۳۹۱،۳۸۷ ،۲۵۴ ۹۱۸ ،۷۶۹ ،۷۶۰ ،۷۵۸ ،۵۸۸ ن ناصر احمد ، حافظ مرزا (خلیفة المسح الثالث) ناصر احمد (صدر جل بھٹیاں ) ناصر احمد؛ پروفیسر ناصر احمد؛ جنرل ۹۵۱،۷۷۴،۷۵۹ ،۱۰۰،۶ ΔΙΑ ۸۷۵،۸۲۵،۵۶۹۰۶۵۴ ۵۲۲ ۲۴۸ ،۷۱ ۵۵۴ ۶۶۰،۴۷ ۷۹۳۶۵۱،۴۶۱ ۴۰ ۶۵۳۶۵۱،۶۰۴ ۶۷۷ ۶۲۹ ناصر احمد؛ چوہدری ناصر احمد؛ راجا ناصر احمد ، شیخ ناصر احمد جاوید ؛ ڈاکٹر ناصر احمد حجا ناصر احمد شاد ناصر احمد شمس ناصر احمد طاہر (مربی سلسلہ ) ،۴۵۰،۴۴۹ ،۴۴۸ ، ۴۴۷ ، ۴۴۵ ،۴۹۱،۴۹۰،۴۷۷ ، ۴۷۴ ،۴۷ ، ۴۶۵ ، ۴۵۹ ،۴۵ ۷ ، ۴۵۳،۴۵۲ ۶۵۲۵۲۹،۵۲۸ ۴۰ ۸۳۱،۸۳۰،۴۱۱ ۵۷۲،۵۹۵ نصیر احمد انجم اے ، ۶۵۱،۲۹۵،۱۲۴ ناصر احمد وڑائچ ناصر محمود؛ مرزا ناصر و بیگم صاحبہ، صاحبزادی نذیر احمد ، چوہدری

Page 1105

۱۸ نصیر احمد تنویر ۶۰۴ نوراحمد منیر ؛ شیخ ۷۸۸ ،۷۶۹ ،۷۶۲۷۶۱ ،۷۵۹ ، ۱۵۸،۱۵۴ نصیر احمد خان ؛ ڈاکٹر نصیر احمد ناصر را جا ۷۹،۱۷ نورالدین ۵۸۲،۵۲۴،۵۰۳٬۵۰۲،۴۸۶، نورالدین (باب الابواب ) ۹۲۱٬۹۱۳٬۹۱۲،۸۸۶ نورالدین آدم عطا ۷۶۵،۳۷ ۷۳۷ ۱۰۴۹ نصیر احمد شاد ۴۴۰، ۶،۴۷۵ ۴۷ ، ۵۷۵، ۹۰۳٬۸۴۹ نورالدین بگھیلو 1++2 نصیر احمد طارق ۴۶۰، ۹۳۰،۶۵۵ نورالدین کھوکھر ۹۴۹ نصیر احمد قمر نصیر احمد گوندل نصیر الدین بھٹی نصر اللہ خان ناصر ۸۱۸،۲۱۸،۱۹۳،۱۹۰،۱۸۲،۱۷۹ ،۷۵۶،۴۳۱،۳۷۰ ،۳۶۹ ،۱۲۸ ، ۱۲۷ ۱۲۶ نظام الدین مہمان ؛ مولانا نعمت اللہ چوہدری ۸۲۲،۵۵۴،۱۵۸ ۷۸۲،۷۸۱،۷۲۸،۶۵۸ ،۶۵۳،۵۵۹ نعمت اللہ چوہدری (انجینئر ) ۴۷۴ نعیم احمد حاجی نعیم احمد خان ۶۵۴ ،۶۶۴،۶۶۳،۶۵۴،۶۵۰،۵۷۵ ،۵۶۲۴۳۱،۳۵۳ ۹۱۹ ،۹۰۱،۸۷۸۰۸۳۶،۸۰۷ ،۸۰۱ ،۷۹۱ ،۷۹۰ ،۷۸۴،۷۷۵ ۴۲۷ نورالدین منیر ؛ مولانا ۶۵۳ نور محمد ؛ مولانا وہی وحید احمد خواجہ ؛ ڈاکٹر وسیم احمد ؛ صاحبزادہ مرزا وسیم احمد ، ڈاکٹر وسیم احمد شمس ولی محمد ولی محمد صوفی ولی محمد انور ولی محمد ساغر ؛ ڈاکٹر ۷۸۴ ۷۹۶،۷۹۵ ۴۸۹ ۹۲۴،۸۴۴ ،۲۱۴ ۷۶۱ ۸۶۳٬۸۵۰،۱۲۶ ۴۰ ۴۸ ۱۶۳ ۹۳۷ ،۹۲۹ ،۹۲۸ نعیم احمد؛ سید ۶۷۲۶۰۴ نعیم احمد طارق ۶۵۳ نعیم احمد قریشی ۹۲۴ نوازش علی ۴۰ نور الحق تنویر قریشی ۷۲۸ ،۷۸ ولی الرحمن سنوری ہدایت اللہ بنگوی یعقوب احمد بٹ يمين الميامن یوسف سلیم ۶۳۹ ۹۵۷ ^L^ ΑΛΙ ۷۲۹،۴۵ نوراحمد ؛ چوہدری (امیر ضلع پھر پارکر ) نور احمد تالپور ۵۶۲۵۶۰،۵۵۹ ۸۵۸،۷۸۲ یوسف سهیل شوق ۹۰۸،۸۸۱،۸۷۱ ، ۶۹۶۲

Page 1106

۱۹ مقامات ۵۴۴،۵۳۳،۵۲۸ ، ۴۹۷ ، ۴۴۲ ، ۳۷۱ ، ۳۵۴ ، ۳۳۱ ،۳۲۴،۲۳۲ الله ار میٹریا اسلام آباد ۱۱۷، ۱۱۸ ، ۱۲۵، ۲۱۵،۲۱۴،۱۵۳،۱۲۷، ۲۲۸، ۳۳۳،۳۰۷، آ.الف ۸۷۶،۸۶۸۰۸۵۳۰۸۴۴،۴۰۳ ،۲۹۲،۱۶۵ ،۵۹۷،۵۷۶،۵۵۶،۵۵۴،۵۴۳،۵۱۰،۵۰۵ ، ۴۲۳،۳۶۱،۳۵۹ ،۶۶۴،۶۶۳۶۶۲۰۶۶۱۶۵۵۰۶۵۰،۶۴۷ ،۶۶۶۰۶۴۵ ، ۶۰۴ ،۴۳۰،۲۸۲،۲۳۱ ،۲۲۹ ، ۲۲۵ ، ۱۶۹ ،۱۶۵ ،۱۲ ،۸۴۰ ،۷۳۶،۶۵۵ ،۶۵۴،۶۴۸ ،۶۴۷ ، ۵۹۴،۴۶۱ ۹۱۸،۹۱۷،۸۸۸۰۸۷۳۸۶۸۰۸۵۵،۸۵۳ ،۸۴۹ ،۸۳۹،۸۰۴ ،۷۳۴ ،۷۳۳ ۷۳۲ ،۷۳۱ ،۷۲۹ ،۷۱۶،۶۷۱ ۹۷۰،۹۶۵،۹۵۸،۹۵۶۰۹۲۰،۸۹۸۰۸۹۴،۸۸۱،۸۷۱،۸۵۶ ،۸۱۶،۸۱۰،۶۶۹ ،۵۰۸ ،۴۲۱،۲۹۱۰۲۵۹،۲۵۲،۲۴۰ افریقہ ۱۰۵۳،۱۰۴۱ ،۹۱۱،۸۹۴،۸۹۱ ،۱۰۰،۹۹ ،۹۶ ۹۵ ،۹۴ ،۹۱،۳۸ ،۳۷ ،۲۴،۳ امریکہ ،۶۶۹ ،۶۶۷ ،۶۲۱،۶۰۸ ، ۴۵۸ ، ۴۴۴ ، ۲۵۸ ،۲۴۰ ،۲۱۰ ۹۶۸،۹۴۶۰۹۴۲،۸۵۵ ،۶۷۳،۶۷۲ ،۱۰۱۷ ، ۱۰۱۵،۱۰۱۳۶۷۳۶۲۱،۲۱۲،۱۳۷ انڈونیشیا االه ١٠١ ٠ الله له الدله ،۱۱۳،۱۰۶،۱۰۵ ،۱۰۴ ، ۱۰۳۸۵ ، ۷۶ ۷۵ ۱۰۵۵،۷۹۷ ،۶۶۹،۵۵۱،۲۱۰ الدم ۹۸۰ ۱۰۵۹ ،۳۳۵ ،۲۱۲،۲۰۸،۱۵۰،۱۳۸ ، ۱۳۷ ، ۱۳۰،۳۲،۲۴ انگلستان ،۶۲۱،۴۷۹،۴۷۵ ، ۴۶۲۰ ۴۶۰ ، ۴۲۷ ، ۳۵۴ ،۳۴۹ ،۳۴۸ ،۳۴۱ ،۹۴۷ ،۸۹۹،۸۸۴،۸۷۳،۸۴۷ ،۸۳۹ ،۷۷۶،۷۷۱ ، ۶۳۴ ۱۰۶۰،۹۸۰،۹۷۱ ،۹۷۰،۹۵۶۰۹۵۳۰۹۵۲،۹۵۱،۹۵۰ ،۹۴۹ ،۳۰۳،۲۱۹،۲۱۵ ،۱۹۶،۱۷۸ ،۱۲۵ ، ۱۱۸ ،۱۱۷ ،۱ ،۵۷۵،۵۴۲،۵۱۵ ، ۴۷۲،۴۱۳، ۳۳۴،۳۳۰،۳۰۷ ۹۰۸۰۸۱۲،۸۷۳۶۵۱،۶۴۸ ۵۷۷،۳۸ ۴۰۲،۳۳۵،۳۲۲،۳۲۱ ۱۰۳۲ ۷۳۵،۲۷۵،۵۵ اوباڑو اوٹاوہ اوچ شریف ۲۲۷ لد ال 66 له حاله الولد له الله الله الله لده ۱۰۰۵،۸۳۵،۸۰۶۰۶۰۶۰۶۰۵ ، ۴۵۵ ،۲۳۱،۲۲۲،۲۱۶،۱۸۱ ، ۱۷۸ ، ۱۶۷ ،۱۱۱،۵۴ آرام باری آزاد کشمیر آسام آسٹریا آسٹریلیا آکسفورڈ آئرلینڈ آئیوری کوسٹ اٹک اٹلی اچینی پایاں احمد آباد احمد نگر اور حمہ

Page 1107

۱۰۰۶ ،۱۰۰۵ ،۱۰۰۱ ، ۱۰۰۰ ، ۹۹۹ ،۳۴۳ ۲۷۷ ۹۰۰،۸۹۶،۴۷۶ ،۴۶۶ ، ۳۲۴ ،۱۹۴۱۹۳،۱۲۷ ۱۶۷ ٣٢، ١٠١٠، ١٠١١۶ ،۱۴۰،۱۲۸ ،۱۲۶،۱۲۵ ، ۱۱۸،۱۱۱ ،۷۱ ،۵۹،۴۶ ۲۰ ۱۰۲۳،۱۰۲۲،۱۰۲۱،۹۶،۱۲، ۱۰۲۵، ۱۰۲۶ ، ۱۰۲۷، ۱۰۲۹ بنگلہ دیش ۳۹،۱۹، ۴۰، ۴۹ ، ۱۱۷، ۱۲۶ ، ۱۲۷، ۱۲۸، ۱۵۰،۱۴۰، بوریوالی اوسلو اوکاڑہ ۲۰۱، ۲۱۵، ۲۱۹، ۲۵۶،۲۲۹، ۳۶۸، ۳۸۵ ، ۳۹۵ ، ۴۶۴، ۴۷۴ ، ۴۸۵ ، بورے والا ۵۸۰،۵۴۲،۵۳۳،۵۱۵، ۶۴۵ ، ۶۴۶، ۶۴۷ ، ۶۶۳،۶۶۰،۶۵۱، بھا بھڑا ۷۲۷، ۷۲۸، ۷۲۹، ۷۳۰، ۷۳۲،۷۳۱، ۷۴۱، ۸۰۲، ۸۱۲،۸۰۸، بھارت ۹۱۲،۹۰۱،۸۹۲،۸۸۳٬۸۷۳٬۸۵۹٬۸۴۰،۸۳۲ | بہاول پور ،۳۲۸،۳۲۷ ،۲۷۵ ،۲۷۴ ،۲۱۵ ،۲۰۶ ، ۱۹۴ ، ۱۸۸ ،۱۷۹ ،۱۷۸ ،۷۷۵،۷۳۴،۷۳۳،۷۲۸،۶۵۱،۶۴۸ ،۶۴۶،۵۴۱ ،۵۲۴،۵۲۰ ۹۰۶،۸۸۱،۸۶۷ ،۸۶۰،۸۴۳۰۸۴۲،۷۹۳ ۹۲۱،۸۳۸،۶۵۱،۶۴۵ ، ۴۷۸ ،۳۹۳،۲۱۵ ، ۱۱۹ ،۱۱۸ ۸۲۰،۵۲۷ ، ۴۱۱،۳۹۸ ،۲۴۰ ،۲۲۳،۱۸۵،۱۲۹ ، ۱۱۱ ،۴۰ ۸۰۲،۱۰۹،۵۱ ۲۷۸،۱۵۳ ۶۶۱،۲۶۳۲۶۲،۱۸۵ ۲۱۲ ۳۰۸ ۹۴۷ ۴۴۷ ،۴۴۳ ۳۹۶ ۲۷۷ 1+1+ ۱۱۸ ،۶۶۶۵ ۶۳۹،۳۷۹،۱۸۲،۱۷۸ ۵۲۲،۴۲۳،۱۸۵،۱۷۸،۱۵۷ ،۲۹۵،۲۳۲،۲۳۱ ، ۲۲۷ ، ۲۱۶ ،۱۸۱ ،۱۷۸،۵۴ بھلوال بہلولپور کھیر بھون ۸۳۳،۷۲۸،۶۵۴،۲۸۵ ، ۱۵۰ ، ۱۲۵ ،۱۱۸ ،۶۶ ۱۰۳۲ ۱۰۲۹ ۸۹۳۸۶۳۵۴۲ ۲۵ 11.ایبٹ آباد ایڈمنٹن ما محجل باندھی بحرین بدوملہی بدین ۳۶۲۲۴۷ ،۲۲۷ ،۲۱۵ ،۲۰۴ ،۱۴۲،۱۴۰،۱۲۷ ۶۵۳،۵۶۴۵۶۲،۵۶۱ ،۵۴۲،۵۱۵ ، ۴۵۷ ،۳۷۴،۳۷۳،۳۶۴ ۱۹۰۱،۸۹۳،۸۳۹ ،۸۳۸ ،۸۰۵ ۱۱۱،۱۰۹ پی ۱۰۵۰،۱۰۴۹ پینی ۱۰۵۶ پنڈ دادنخان ۹۵۲۹۵۱،۹۴۹ | سینڈھا گیوال ۹۵۶۰۹۴۹ | پوڑا والا ۱۹۰ پھائے والی ۱۹۶ پھگلا ۱۹۶،۱۶۵ پیرکوٹ ثانی ۸۵۰،۳۳۳،۳۹ متتلے عالی ۱۱۴ ۷۹۳،۷۸۹،۵۶۴،۱۴۹ تخت ہزارہ بڑھا چک برا نگاہافو برما برمنگھم بریڈ فورڈ بستاں افغاناں بستی احمد پور بستی سیرانی بشیر آباد بلوچستان

Page 1108

۹۷۰،۹۵۸،۹۵۷ ،۹۵۶،۴۲۳ ۲۱ ۳۵۳،۳۲۴ ، ۴۰۲،۳۴۴، ۴۰۴، ۴۴۲ ، ۸۲۰،۴۸۷ ٹیلفورڈ ۲۵۸،۲۵۷ ، ۱۲۷ ۱۰۵۶۹۰۴،۶۰۸ ،۹۶ ،۳۶۷ ،۳۱۳،۲۸۹ ،۲۷۲۴ ، ۲۲۲،۱۷۸،۱۵۷،۵۰ ۸۲۱،۵۱۸ ،۴۸۵،۴۴۲،۴۲۱،۳۹۷ ج - چ جاپان جڑانوالہ ،۲۰۲،۲۰۱ ،۱۸۷ ،۱۷۸ ، ۱۱۰ ، ۱۰۸ ، ۱۰۷ ، ۱۰۰،۵۱ ۸۴۰،۴۹۲،۳۸۷ ،۳۷۳،۲۲۸ ،۲۰۴۱۴۲،۱۴۰،۱۲۷ ،۷۰ ، ۴۶ ۴۰ ، ۳۹ ،۱۹ ،۱۱ تربیلا تر گڑی تھر پارکر ،۵۵۸،۵۵۷،۵۴۰ ، ۴۱۰ ، ۴۰۹ ،۳۷۴ ، ۲۴۸ ،۲۴۷ ، ۲۱۹ ،۲۰۷ ،۶۰۰،۵۳۴،۵۰۶۲۲۰،۲۱۴ ۲۱۲،۴۲،۳۲،۲۴ جرمنی ۸۸۹،۸۲۹٬۸۲۸ ،۸۰۴،۸۰۵ ، ۷۳۱ ، ۶۵۵ ،۵۶۴،۵۶۲،۵۶۰ ،۹۸۹،۹۸۸،۹۸۱ ،۹۷۹ ،۱۹۷۱ ،۹۷۰۸۷۳۶۱ ، ۶۲۱۶۰۸ ۵۲۴ ۱۰۵۴ ،۹۹۹ ،۹۹۸ ،۹۹۷ ،۹۹۶ ،۹۹۵ ،۹۹۴ ،۹۹۲،۹۹۱ ،۹۹۰ ۱۲۶ ۸۱۲ ،۴۵۴،۴۲۱،۱۸۰،۱۵۵،۱۵۴،۱۲۸ ۸۱۸۰۸۱۷،۸۱۴،۸۱۳،۴۸۵ ،۱۷۸،۱۵۳،۱۲۸ ،۱۲۵ ، ۱۱۸ ،۱۱۷ ، ۱۱۲،۱۱۱ ، ۱۰۸ ،۵۶ جوده نگری جوڑہ سیال جھل بھٹیاں ،۴۰۴،۳۵۶،۳۲۷ ،۳۲۶،۲۷۵ ،۲۵۳،۲۲۷ ،۲۱۵ ،۱۸۵ ،۱۷۹ ،۵۵۱،۵۴۷ ،۵۴۶۰۵۴۲،۵۳۶۰۵۲۰، ۵۱۵ ، ۴۹۸ ، ۴۹۷ ، ۴۴۳ ،۸۶۴،۸۱۹،۶۹۱۰۶۹۰،۶۸۹،۶۵۹ ،۶۵۱،۶۴۸ ،۶۴۷ ،۵۸۷ ۹۳۸ ،۹۳۰،۹۲۳۸۹۲ ، ۱۲۹ ، ۱۲۸ ،۱۲۷ ، ۱۲۶ ، ۱۱۷ ، ۱۱۲،۱۱۰، ۱۰۸ ،۸۲،۵۵ ،۴۹ ،۱۹ جھنگ ،۱۷۸ ،۱۶۹ ،۱۶۸ ،۱۶۷ ، ۱۶۳،۱۵۵ ، ۱۴۷ ، ۱۴۶،۱۴۳،۱۴۲،۱۳۴،۱۳۳ ،۲۱۹ ،۲۱۸ ،۲۱۵،۲۰۳، ۱۹۸ ،۱۹۷ ، ۱۹۱،۱۸۵ ،۱۸۴،۱۸۳،۱۸۰،۱۷۹ ۳۵۶،۳۰۴،۲۹۳،۲۸۶،۲۸۴،۲۶۱،۲۶۶،۲۵۹ ،۲۵۱،۲۴۴ ، ۲۴۱ ، ۲۲۵ ،۴۸۰،۴۷۹،۴۷۰ ، ۴۶۷ ، ۴۵،۴ ، ۴۵۳ ۴۵۲،۴۳۲،۴۲۷ ،۳۹۱،۳۷۹ ،۵۳۲،۵۲۹،۵۲۵،۵۱۵،۵۱۳،۵۰۵،۵۰۳،۵۰۰،۴۹۶۴۹۰،۴۸۵ ۷۷۲۷۱۳۶۵۱،۶۴۷ ،۶۴۶، ۶۴۵ ،۶۰۴ ،۵۸۷ ،۵۸۲۵۷۷ ۹۰۶،۸۸۲٬۸۶۱،۸۲۱،۸۱۹ ،۸۱۸۰۸۱۳٬۸۱۰،۸۰۷ ،۷۷۳ ۸۰۵،۷۳۰،۶۵۴،۳۷۸،۱۴۲ جیکب آباد ۸۷۶،۴۸۵،۳۸۷ ،۲۵۸ ،۱۹۹ ۱۰۵۵،۸۳۲،۸۰۳،۲۱۰ ۱۹۶،۱۶۵ الله الله الله تلونڈی کھجور والی تلونڈی موسیٰ خان تنزانیہ تونسہ شریف نتیونس ٹنڈو آدم ٹوبہ ٹیک سنگھ ۱۲۶،۱۱۰،۵۱، ۱۴۲۱۲۸،۱۲۷، ۱۶۱،۱۵۵، ۱۸۰،۱۷۸، ،۵۰۵،۴۹۰،۴۸۵،۳۸۸ ،۳۵۶،۳۳۱ ،۳۲۱،۲۱۹ ،۲۱۸ ،۱۸۸ ،۶۹۱،۶۵۱،۶۴۸ ،۶۴۶، ۶۴۵ ، ۶۰۴،۵۵۶،۵۴۰، ۵۳۰،۵۱۶ ،۷۳۹،۷۳۸،۷۳۷،۷۳۶،۷۳۵ ، ۷۳۴ ۷۳۳ ۷۳۲۷۳۰ ۹۰۶،۸۸۸۰۸۳۸۰۸۰۷،۷۴۰ ۵۲۹،۴۶۴ ،۳۸۲،۱۹۸ ۱۸۳ ۱۶۳ ۴۹۱ ،۱۹۷ ، ۱۹۱،۱۶۴ ۱۶۳ ۱۱۰ ۸۲۱،۱۵۷ ۳۹۷ ،۲۶۲،۲۰۵ ، ۱۹۶ ،۱۸۳،۱۸۰،۱۷۸ ،۱۱۸ ٹوکیو ٹورنٹو ٹھٹھہ جو سید ٹھٹھہ چند و ٹھٹھے سندرانا شٹصہ شیر کا ٹھٹھے کاہلوں ٹیکسلا

Page 1109

٣٧٠ ۵۳ ۱۱۰،۵۵ ۱۱۰،۵۳ ۵۳ ۱۹۳ ۱۹۴ ۵۱ ۵۳ ۱۲۸ ۵۳ ۳۹۸،۱۹۴ ۱۹۸ ،۱۹۵ ۲۰۶ ۵۳ ۵۳ ۳۹۵،۵۳ ۲۰۶ ۴۹۰ ۵۱ ۱۲۸ ۲۴۱،۲۲۳،۱۶۹،۱۲۷ ،۶۰،۵۳ ۲۲۳،۵۳ ۷۳۰ ،۷۲۸،۲۵۲۲۰۰ ، ۴۶ ،۱۹ ۴۳۵ ۱۹۳ ۴۹۰ چاه احمد یا نوالہ ۱۹۴، ۸۳۷ | چک نمبر ۴۰ جنوبی چاہ کہنے والا ۸۰۳،۱۹۴ چک نمبر ۴۳ جنوبی چاہ لڈیانہ ۱۲۹ ۱۶۳ ۱۹۱،۱۶۴، ۴۷۰،۳۹۱،۱۹۷، چک نمبر ۴۵ مرڈ ۴۹۱،۴۸۵، ۸۶۱،۸۱۰،۴۹۶ چک نمبر ۴۶ شمالی چپ بورڈ چٹا گانگ ۴۴۳،۱۸۵،۱۷۸، ۴۹۷، ۴۹۸ چک نمبر ۴۹ جنوبی چک نمبر۵۲.پی ۱۰۰۲۹۹۹ چر ناڑی ۸۸۶،۲۸۳،۱۹۲،۱۶۵ چک نمبر ۶۳ چک چٹھہ ۱۹۹،۱۸۲،۱۷۸، ۴۵۲،۴۱۴،۲۰۸ ، ۵ ۴۸، ۵۱۷، چک نمبر ۶۶ ج ب چک چٹھیاں ۵۴۴٬۵۴۳٬۵۳۰، ۵۴۵ چک نمبر اے ۱۹۴ چک نمبر 1-72/12 چک سکندر ۲۲۹،۱۸۶،۱۵۸، ۷ ۸۴۰،۸۲۲،۲۸۲،۲۷۸،۲۷ چک نمبر ۷۸ چک منگلا ۱۱۱، ۱۹۸، ۳۲۶،۳۰۷، ۴۲۰،۳۷۰، ۵۸۰،۴۸۵،۴۴۹ | چک نمبر ۸۴ چک نمبر 1-2/55 چک نمبر ۳ ۸۰۳ ۲۰۱ چک نمبر ۴ ۸ ج ب چک نمبر ۸۴ فتح چک نمبر 1 - 6/11 ۲۰۱ چک نمبر ۶ ۸ جنوبی چک نمبر ۹ پنیار ۲۴۲، ۴۰۱،۲۵۵ | چک نمبر ۸۷ چک نمبر ۲۰ گجرات ۸۱۶،۲۹۱،۱۲۸ | چک نمبر ۸۸ شمالی چک نمبر ۲۱ وہاڑی چک نمبر ۲۲ ۴۷۶ چک نمبر ۸۹ میزمان ۱۹۴ چک نمبر ۶ ۹ ج ب چک نمبر ۲۳ پی این ڈی ۲۷۵ چک نمبر ۶ و گب ۹۶ چک نمبر 2-30/11 ۳۶۵،۲۳۴ چک نمبر ۹۷ جنوبی چک نمبر ۳۲ شرقی ۱۹۳ چک نمبر ۹۸ شمالی چک نمبر ۳۲ جنوبی ۳۶۴ چک نمبر ۹۹ شمالی چک نمبر ۳۳ جنوبی ۲۵۴ چک نمبر ۱۷ اچھور چک نمبر ۳۵ جنوبی ۵۲ | چک نمبر R-117/10 چک نمبر ۳۷ جنوبی ۴۵۹،۵۲ چک نمبر ۱۲۲ ،۱۲۳ چٹھہ چک نمبر ۳۸ جنوبی ۳۶۹،۲۵۳،۱۹۷،۶۰،۵۲ چک نمبر ۱۴۷

Page 1110

۲۴۳ ح - خ ،۶۰۴،۵۹۳،۴۱۴ ، ۱۶۴ ، ۱۲۹ ، ۱۲۸ ، ۱۲۷ ، ۱۱۰ ۹۰۷،۸۳۵،۸۱۷ ،۸۱۶،۶۵۱،۶۴۸ ۸۴۲،۲۸۹ ۲۳ حاکم والا حافظ آباد حاصل پور حیدرآباد ۴۸۵ ۱۹۴ ۳۲۴،۲۵۲،۲۵۱،۲۰۶ ،۱۹۴ ،۱۹۳، ۱۲۷ ۸۴۲ ۲۳۴ ۲۳۴ ،۱۵۰،۱۴۲،۱۴۱ ،۱۴۰ ، ۱۲۷ ، ۱۲۵ ، ۱۱۸ ،۶۹ ،۶۵،۳۹ ۲۳۴،۱۹۷ ،۶۰۴،۶۰۳،۵۶۴۵۶۲۵۶۱۵۳۹ ،۳۳۳،۲۲۹ ،۲۲۷ ،۲۱۵ ۴۹۰ ،۸۳۸ ،۸۱۷،۸۰۵ ،۷۸۰ ، ۷ ۷۵ ، ۷۲۸ ،۶۵۸ ،۶۵۳،۶۵۰۶۴۶ ۴۹۰ ۹۱۵ ،۹۱۴،۸۸۷ ،۸۵۸۰۸۴۰ ۴۹۰ ۵۵۶،۵۲۸ ،۴۹۷ ، ۴۸۶،۳۸۱ ،۲۲۴ ،۲۱۹ ،۲۱۵ ، ۱۹۰ ، ۱۷۸ ، ۱۴۰ ، ۱۲۸ ،۱۲۷ خانقاہ ڈوگراں خانیوال ۴۹۰ ،۴۵۰،۴۳۶،۴۳۵ ، ۴۱۹ ،۴۰۶،۳۸۵ ،۳۸۴،۳۵۶،۲۹۴۲۷۹ ،۶۴۶۰۶۴۵،۵۵۶۰۵۳۴،۵۲۶،۴۹۳،۴۹۰ ، ۴۷۶۰ ۴۷۵ ،۴۶۹ ۳۳۲ ۳۹۷ ۹۲۴،۸۶۷ ،۸۴۷،۷۳۶،۷۳۵ ، ۷۳۴۷۳۳،۶۶۰،۶۵۱،۶۴۸ ۲۲۳ ،۲۵۰،۲۳۲،۲۱۸،۲۱۵ ، ۱۷۸ ، ۱۶۹ ، ۱۲۹ ،۱۲۸،۱۲۶ خوشاب ۳۶۷ ،۵۰۵،۴۸۵،۴۸۱ ،۴۷۴ ،۴۷ ۳۰ ۴۶۱،۳۹۱،۳۵۶،۳۲۸ ،۳۱۲،۳۱۱ ،۸۱۲،۶۵۱،۶۴۸ ،۶۴۶، ۶۴۵ ،۵۹۳،۵۳۸ ،۵۳۷ ،۵۲۹،۵۱۹ ۹۱۲،۸۸۵،۸۷۳۸۳۳ ،۲۶۹،۲۶۷ ، ۲۰۴ ،۱۴۲،۱۲۷ ، ۱۱۸ ۸۰۵،۶۵۳۶۵۰،۵۰۶ ۲۳۳،۱۱۱ ۴۶۱ ،۱۱۸،۶۶ ۴۰۳،۱۹۲ ۸۳۰،۸۰۳،۱۹۴ خیر پور د.ڈ ، ۴۶۹ ،۴۴۷ ، ۴۲۲،۳۳۱،۲۶۴،۱۹۵،۱۸۵،۱۲۸ ۸۲۱،۱۵۸ ٢٢٢،١٩٩ ۴۱۲،۳۹۱،۳۹۰ چک نمبر ۱۵۲ شمالی چک نمبر ۱۶۱ چک نمبر ۶۶ امراد چک نمبر ۳ ۱۸ مراد چک نمبر ۲۷۵ چک نمبر ۲۷۶ چک نمبر ۲۷۶ گوکھوال چک نمبر ۷ ۲۸ ج ب پلاسور چک نمبر ۳ ۲۹ ج ب چک نمبر ۲۹۶ ج ب چک نمبر ۳۰۰ ج ب چک نمبر ۱۳۲۷ بیچ آر چک نمبر ۳۹۰ ڈبلیوبی چک نمبر ۵۲۳گ ب چک نمبر ۵۵۶ گب چک نمبر ۶۳ ۵گ ب چک نمبر ۹۱ ۵ گنگا پور چک نمبر ج ب حسیانہ چندر کے منگولے چکوال ،۲۶۴،۲۶۳،۲۴۵ ،۲۱۵ ، ۱۹۵ ،۱۸۵،۱۷۹ ، ۱۲۸ ،۶۴۷،۵۶۶۰۵۴۲،۵۳۶،۵۰۶۴۸۳۴۶۹ ، ۴۲۲،۴۰۸ ،۳۳۱ ۱۹۱۲،۸۸۷،۸۷۷ ،۸۵۴،۷۳۹،۶۶۴۶۶۳۰۶۶۱۰۶۵۱ چوہڑ کا نہ چونترہ چونڈہ ۶۸ دا تا زید کا ۲۰۵،۱۸۴،۱۸۰، ۲۵۷ دانه ۳۲۰،۳۱۹،۲۲۰،۱۸۳، ۸۳۷ دنیال نگیال جہان ۱۸۴،۱۸۳،۱۸۰، ۲۰۵ ، ۲۵۷ دنیا پور چھنی تاجہ ریحان ۱۹۷ دوالمیال

Page 1111

لولد ،۱۲۶،۱۲۵،۱۱۸ ،۱۱ ، ۱۱۰ ،۷۷ ، ۱ ، ۶۵ ،۵۶ ،۴۷ ، ۱۹ ۸۷۷،۸۵۴۶۶۱۵۶۶ راولپنڈی ،۲۱۵ ،۲۰۵،۲۰۴ ، ۱۹۶،۱۸۴،۱۸۳،۱۸۰،۱۷۸ ،۱۵۳،۱۵۰،۱۲۸ ،۱۲۷ ،۳۰۷ ،۳۰۵،۲۸۷ ،۲۸۵،۲۶۲ ۲۶۱ ، ۲۵۸ ،۲۵ ۷ ، ۲۴۵ ،۲۳۲،۲۲۸ ،۵۳۱،۵۰۲،۵۰۱ ،۴۷۲،۴۶۱ ، ۴۲۳،۳۹۶،۳۶۲،۳۶۱،۳۳۰،۳۱۲ ،۶۰۴،۶۰۳،۵۸۲،۵۷۵،۵۵۶،۵۵۴،۵۴۴،۵۳۷ ، ۵۳۶۰۵۳۵ ،۶۹۱،۶۸۲۶۶۴۶۶۱ ۶۶۰۶۵۶۰۶۵۲۰۶۵۰۰ ۶۴۸ ،۶۴۶۰۶۴۵ ،۸۰۴،۸۰۱،۷۹۹ ،۷۹ ۷ ، ۷۶۰ ، ۷۵۸ ،۷۳۸ ،۷۳۵ ،۷۲۹ ،۷۱۰ ۲۵ ۲۷۷ ۱۵۷ ،۱۱۰،۴۸ ۹۳۰،۴۴۳،۵۶ ۴۸۹ ۸۳۷،۸۳۲،۸۲۱،۸۱۵ ، ۴۶۸ ،۲۲۰ ،۲۰۴،۲۰۳، ۱۲۹ ۹۱۰،۸۹۹ ،۸۹۵،۸۶۹ ،۸۶۱،۸۵۷ ،۸۵۱،۸۴۲ ۸۱۵،۵۲۶ ،۵۵ ،۵۴،۴۵،۴۰ ، ۳۹ ،۳۸ ،۲۴ ، ۱۹ ، ۱۴ ،۱۱،۹،۳،۲ ربوه ۸۲۹،۶۶۱،۵۳۳،۵۲۵ ،۲۸۸ ،۲۲۱ ۲۲۰ ،۱۰۰،۹۵،۸۲،۷۶ ،۷۵ ، ۷۱ ،۷۰ ،۶۸ ،۶ ، ۶۶۰۶۴،۶۰،۵۸،۵۶ ۴۴۷ ، ۱۸۵ ،۱۳۲ ۱۳۱ ۱۲۹ ، ۱۲۸ ،۱۲۶،۱۱۹ ، ۱۱۴ ۱۱۳ ۱۱۲،۱۱۱،۱۰۸ ، ۱۰ ۷ ، ۱۰۲ ۱۰۱ ۲۷۸،۲۷۷ دوبئی دھوریہ دھیر کے کلاں دینہ ڈاور ڈسکہ ڈسکہ کلاں ڈسکہ کوٹ ڈنڈوت ڈنگہ ڈنمارک ،۱۵۴،۱۵۳،۱۴۹،۱۴۸ ، ۱۴۷ ، ۱۴۶،۱۴۳،۱۳۹ ، ۱۳۷ ، ۱۳۶،۱۳۴ ۱۳۳ ۱۹۷۱ ،۹۷۰ ،۶۲۱ ،۲۱۲،۹۵ ،۳۲،۲۴ ،۲۲۱،۲۱۹،۲۱۶،۲۱۵ ،۲۱۴ ،۲۱۰ ، ۱۹۱ ،۱۷۶۱۶۶ ۱۶۴ ،۱۶۳،۱۶۱،۱۵۷ ۳۰۲،۲۹۳،۲۹۲،۲۸۵ ،۲۸۲،۲۷۲،۲۶۹ ،۲۶۷ ، ۲۶۱ ،۲۴۴ ،۲۳۶ ،۳۲۹،۳۲۶،۳۱۹ ،۳۱۸ ،۳۱۷ ،۳۱۳،۳۱۱،۳۱۰،۳۰۸ ،۳۰۴،۳۰۳ ۳۵۹،۳۵۸،۳۵۵ ،۳۵۴،۳۵۳،۳۴۹ ، ۳۴۲،۳۳۹،۳۳۵،۳۳۲ ۱۰۵۹ ، ۱۰۲۸ ،۹۷۹ ،۹۷۲ ۲۳۱ ۴۷۹،۱۱۷ ۵۳۸ ،۴۲۲،۴۰۶،۴۰۴ ،۴۰۱ ، ۳۹۴،۳۹۳،۳۸۹ ،۳۷۳ ،۳۷۱ ،۳۷۰،۳۶۱ ۴۸۵ ۵۰۶،۵۰۵ ،۴۸۶ ،۴۸ ،۴ ،۴۸۳ ،۴۸۲ ،۴۵ ،۴ ،۴۵۳،۴۲۹ ،۴۲۸ ،۴۲۷ ۵۷۵،۵۶۸،۵۶۷ ، ۵۶۴،۵۶۱ ۵۵۱،۵۱۵،۵۱۴،۵۱۳،۵۱۰ ،۶۲۶،۶۲۴،۶۲۳،۶۲۱،۶۱۲،۶۰۵ ، ۶۰۲۶۰۱،۵۹۷ ،۵۸۴،۵۷۶ ۵۳۸ ، ۱۲۸ ،۱۲۷ ، ۱۲۵ ،۱۱۹ ،۱۱۸ ،۶۹ ،۳۹ ڈھوئیکے ڈیر ہ اسماعیل خان ڈیرہ رستم ڈیر ہ رستم خان ڈیرہ زاہد ڈیرہ غازی خان ،۴۰۷ ،۳۲۴،۳۲۳،۲۷۲،۲۲۴،۲۱۹ ، ۲۱۵ ،۱۹۶،۱۸۸،۱۷۹،۱۶۵ ،۶۶۱،۶۶۰،۶۵۵ ، ۶۴۷ ،۶۴۶، ۶۴۵ ، ۶۴۴،۶۳۳،۶۳۰۶۲۹ ،۶۲۸ ۲۹۱۳۸۹۶،۸۰۹ ،۷۹۳۷۹۲۷۲۷ ،۶۴۵ ،۵۳۵ ،۵۲۴،۵۱۲،۵۰۶ ،۷۳۰ ،۷۲۰،۶۹۶۰۶۸۰،۶۷۹ ،۶۷ ۴۶۷ ۲۶۶۹ ،۶۶۵۰۶۶۲ ،۷۷۹،۷۷۶،۷۷۴،۷۷۳،۷۵۶،۷۳۹ ،۷۳۶،۷۳۵ ،۷۳۳ ،۸۱۷،۸۰۸۸۰۶۰۸۰۵ ، ۷۹۹ ،۷۹۸ ،۷۹۵ ، ۷۹۴ ،۷۸۸ ،۷۷ ،۸۷۶،۸۷ ۱۸۶۴،۸۴۹ ،۸۴۸۰۸۴۶،۸۴۵ ،۸۴۴،۸۳۲،۸۲۴ ،۹۳۳۹۳۲،۹۳۱ ،۹۲۷ ،۹۰۸ ،۹۰۵ ،۹۰۴ ،۹۰۳ ،۹۰۲۹۰۱،۸۹۷ ۱۰۲۵ ،۱۰۰۸ ، ۱۰۰۱ ،۹۹۹ ،۹۸۷ ،۹۴۶ ،۹۴۲ ، ۹۴۱ ،۹۳۶۹۳۴ ۵۳۷ رز ،۶۴۷ ،۶۴۶،۶۴۵،۵۳۵ ،۲۱۵،۱۲۸ ،۱۲۶،۱۱۹ ۱۱۸ ۱۹۲۲،۸۹۶،۸۷۶۰۸۶۳۸۰۹ ،۷۳۳۰۶۶۴،۶۶۲۶۵۲ ۳۷۵ ڈیرہ ورکاں راجن پور رانی پور

Page 1112

۲۵ محلہ جات: احمد نگر رحمت بازار ۴۱۲ ۴۱۸،۳۹۹،۳۹۳ | طاہر آباد باب الابواب بيوت الحمد ۳۹۱، ۴۳۵، ۷۳۷ فیکٹری ایریا ۵۰۳ گول بازار ( بیت المهدی) لد ۷۰ لدا لده له ۴۶۹،۴۱۸ چھنیاں ( دارالشکر ) ۳۹۱،۳۶۹، ۴۲۱،۴۲۰ ناصر آباد ۸۲۳،۴۷۴،۴۱۸ ، ۴۰۷ ، ۱۸۷ ، ۱۶۰ دارالبرکات ۸۰۶،۴۳۶،۴۱۵ نصیر آباد ۵۷۹،۴۴۰،۴۱۸ ، ۴۰۵ ، ۴۰۴ ، ۲۵۴ دار الرحمت شرقی ۲۳۵،۳۹ ،۴۱۳ ، ۴۱۵ ، ۴۳۵ ، ۴۴۵، رجوعه ۵۷۹،۵۷۷ ، ۷۲۸،۷۲۷ رحیم یارخان دار الرحمت غربی ۹۳۱،۹۲۷ ، ۱۱۳ دار الرحمت وسطی دار الصدر ۳۹، ۷۲۸ رسالپور ۸۱۶،۷۱۳،۵۰،۴۰ ،۲۱۵ ،۲۰۶،۱۶۷ ، ۱۴۰ ، ۱۲۸ ،۱۲۵ ، ۱۱۸ ،۶۴۷،۵۴۱،۵۲۶،۵۱۵ ، ۴۸۱،۳۷۸،۳۷۱ ،۳۲۹ ،۲۵۲،۲۲۷ ۹۲۱،۸۹۱،۸۵۷ ،۸۴۱،۸۳۹،۶۵۲ ۳۲۲،۳۲۱،۱۱۸ ۷۳۸ ،۴۱۲،۲۴۶ دارالصدر جنوبی ۳۷۷ ،۷۳۳ رنگون ۱۰۵۶ دارالصدر شمالی ۴۶۶،۳۹، ۸۰۶،۷۲۸،۵۸۶،۴۶۹ روہڑی ۷۲۹،۳۷۸،۳۶۳۲۶۷ دارالصدر غربي ۸۰۶،۴۷۰،۴۳۴ | زیورک ۱۰۱۰،۱۰۰۹ ،۲۴ دار العلوم جنوبي ۵۸۳،۵۷۹،۴۱۷ سش دارالعلوم شرقی لدلدلد سالکینی ۱۰۲۹ دارالعلوم غربی ،۷۳۵،۷۳۲،۷۳۱ ،۷۲۹،۵۸۶ ،۴۱۷ ۸۰۶،۷۴۰ ، ۷ ۳۹،۷۳۶ سانگھڑ ،۳۷۵ ،۲۴۷ ،۲۱۵،۲۰۴ ،۱۴۲،۱۴۰ ،۱۲۷ ، ۱۱۸ ،۶۰،۵۴ ۸۸۶،۸۷۰،۸۳۸،۸۰۵،۷۷۵،۷۳۰،۶۵۴ ،۵۶۴،۵۶۲۵۶۱۰۵۳۸ دار العلوم وسطی ۷۳۸،۷۳۴ سانگلہ ہل ۶۹،۶۸،۵۹،۵۶،۵۵،۴۹، ۱۱۰،۱۰۹، ۲۰۰،۱۸۰،۱۷۹، دار الفتوح دار الفضل غربي ساہیوال دار النصر شرقی دار النصر غربی دار النصر وسطی دار الیمن شرقی ۵۸۷ سپین ۴۰۶ ۵۷۷،۵۳۰،۴۸۵ ، ۴۶۵ ،۳۹۹،۳۸۰،۳۲۳،۳۲۲،۲۵۳ ۲۵۲،۲۰۱ ۵۸۶ ،۱۸۲،۱۷۸،۱۴۱ ، ۱۲۸ ،۱۲۷ ، ۱۲۶ ،۱۲۵ ،۱۱۸ ،۱۱۱ ۴۷۰،۳۹۰،۳۱۳،۱۸۲ ۷۲۹،۳۸۴ ،۷۷۵،۶۵۲،۶۴۸ ،۶۴۷ ،۶۴۵ ، ۴۹۵ ، ۴۸۵ ، ۴۸۰ ، ۴۶۳،۳۸۳ ۴۳۵ ،۴۱۷ ،۳۹۹،۳۸۶ ۹۲۳۸۶۰،۸۴۵ ،۵۸،۵۶،۴۴ ۴۳ ۴۲،۳۲،۲۵ ،۲۴ ، ۱۹ ، ۱۷ ،۲ ،۳۶۶،۳۶۵،۳۳۱،۲۸۰،۲۶۱ ،۲۵۶،۲۳۴،۲۱۵ ،۲۰۱ ،۱۸۹،۱۸۸ دارالیمن غربی ۵۷۹ ،۷۸۹،۷۸۸،۷۸۷،۷۸۴،۷۸۲،۷۸۱ ،۷۸۰،۵۰۵ ،۲۱۲۹۶ ڈاور ۴۸۹

Page 1113

۷۲۷،۵۵۶،۴۴۸ ،۳۷۹ ۸۲۲،۷۳۹،۵۴۰ ،۵۲۳،۴۹۴ ، ۱۵۸،۱۱۰،۱۰۸ ۱۳۷ ،۷۹۹،۶۰۶،۵۳۸ ، ۴۸۵ ، ۴۷۰،۲۷۶،۱۵۸ ۸۷ ،۸۷ ،۸۶۷ ،۸۲۱ ۲۶ ۱۰۵۹،۱۰۵۸،۱۰۰۸ ،۹۹۹ ،۹۸۰ ،۹۷۲۹۷۰ ،۹۵۰ ، ۷۹۸ ،۷۹۰ سکھیکی ۷۶، ۱۱۳،۱۰۵، ۷۹۷، ۱۰۵۵ سلطان پوره ۲۷۸،۲۷۷ سالی لینڈ ۲۲۲،۱۶۶،۱۱۱ سمندری ،۱۱۱،۱۰۹ ، ۱۰۸ ،۸۳،۸۰،۶۰،۵۳،۵۱،۴۶،۳۸،۳ سڈنی سرائے عالمگیر شمیر روڈ سرگودھا ۱۱۲، ۱۲۶ ، ۱۲۷، ۱۲۸ ، ۱۳۳،۱۲۹، ۱۶۰،۱۴۰، ۱۶، ۱۶۹،۱۶۷، ۱۷۸، سنگاپور ۱۸۱، ۱۸۵، ۱۸۷ ، ۱۹۷، ۱۹۸، ۲۰۷، ۲۰۸، ۲۱۵، ۲۱۶، ۲۱۸، ۲۲۰،۲۱۹ ، سوڈان ۲۲۲ ۲۲۳ ۶،۲۲۴ ۲۲ ، ۲۲۷، ۲۳۱، ۲۴۰،۲۳۵، ۲۵۰،۲۴۲،۲۴۱ ۲۵۳ ، سوری نام ۱۰۵۷ ۱۳۷ ۱۰۵۶ ۲۵۴، ۲۵۵، ۲۵۸، ۲۶۱ ، ۲۶۷، ۲۸۹، ۲۹۴،۲۹۱، ۲۹۶،۲۹۵، ۳۰۷، سویٹزرلینڈ ۲۱۲،۳۲،۲۴، ۶۲۱،۶۰۸، ۶۶۸ ، ۷۷۱، ۱۰۰۸، ۱۰۱۰،۱۰۰۹ ۳۱۵،۳۱۴،۳۱۳، ۳۲۴،۳۲۳،۳۱۹، ۳۲۶،۳۲۵، ۳۳۱،۳۳۰،۳۲۷، سویڈن ، ۱۰۲۳،۱۰۲۱،۹۷۲۹۷۰ ،۶۰۸ ،۲۱۲،۹۶ ،۳۲،۲۴ ۱۰۵۸،۱۰۲۸،۱۰۲۵ ،۱۲۸ ،۱۲۶،۱۲۵ ،۱۱۷ ، ۱۱۱ ، ۱۰۸ ،۷۱ ، ۶۹ ،۴۸ ،۳۹ ،۱۹ ،۳۸۲،۳۷۱،۳۷۰،۳۶۹ ،۳۶۵ ،۳۶۴،۳۵۹،۳۵۶،۳۵۳،۳۳۲ ۴۱۳،۴۰۵،۴۰۴،۴۰۳،۴۰۱،۳۹۸،۳۹۶،۳۹۵،۳۹۲،۳۸۹، ۴۱۵، سیالکوٹ ،۲۱۸،۲۱۵ ،۲۰۸،۲۰ ۷ ، ۲۰۴ ، ۲۰۳ ،۱۹۰ ، ۱۸۵ ، ۱۵۱ ،۱۴۰ ، ۱۳۸ ،۱۲۹ ،۳۱۹ ،۳۱۵،۳۱۳،۲۹۵ ،۲۶۷ ، ۲۶۶ ،۲۴۴ ۲۳۳ ۲۲۵ ،۲۲۰،۲۱۹ ،۴۷۷ ، ۴۶۸ ، ۴۶۷ ، ۴۴۵ ، ۴۳۸ ، ۴۳۷ ، ۴۲۳،۴۱۲،۳۹۰،۳۵۶ ،۵۳۱،۵۲۷،۵۲۶،۵۲۵ ،۵۱۹ ،۵۱۲،۵۱۰،۵۰۶،۵۰۵،۴۸۳ ،۶۵۲،۶۴۷ ،۶۴۶۰۶۴۵ ، ۶۴۰ ، ۵۹۷،۵۴۴،۵۴۳٬۵۳۹،۵۳۴ ، ۴۴۹ ،۴۴۵ ، ۴۴۲ ،۴۳۹ ،۴۳۸ ،۴۳۴ ،۴۳۳ ۴۲۱ ، ۴۲۰ ، ۴۱۹ ،۴۱۶ ،۴۸۶،۴۸۵ ، ۴۸۰ ، ۴۷۳ ،۴۷۱ ،۱۴۷۰ ، ۴۶۷ ، ۴۶۶ ،۴۶۴ ،۴۵۹،۴۵۱ ،۵۲۸،۵۲۵،۵۱۰،۵۰۵،۵۰۳،۵۰۲،۴۹۷ ، ۴۹۵ ، ۴۸۹ ،۴۸۸ ،۴۸۷ ،۶۰۴،۶۰۳،۵۹۳،۵۸۷ ،۵۸۵،۵۸۴،۵۸۰،۵۴۴،۵۳۳،۵۲۹ ،۵۸۷،۵۸۵،۵۸۴،۵۸۰، ۵۴۴ ،۵۳۳،۵۲۹،۵۲۸ ،۶۲۴،۶۲۱ ،۶۵۶،۶۵۲۶۴۷ ،۶۴ ۶ ، ۶۴۵ ، ۶۲۴ ،۶۲۱ ، ۶۰۴۶۰۳۵۹۳ ،۸۱۵،۷۳۸ ،۷۳۷ ، ۷۳۳ ۷۳۰ ، ۷۲۹ ،۷۲۵ ،۶۶۳،۶۶۱۰۶۵۶ ۰۸۷۶،۸۶۵،۸۵۳٬۸۳۸۰۸۳۷ ،۸۳۲،۸۳۱،۸۳۰،۸۲۱،۸۲۰ ۹۵۲،۹۳۰،۹۲۱،۹۰۱ ،۹۰۰،۸۹۵ ،۸۸۱ ۹۱۶،۸۸۰،۸۷۵ ،۸۶۸ ،۸۶۲،۸۲۴،۸۲۰،۸۰۴،۸۰۲۷۰۳ ۱۰۵۵،۲۱۲،۸۵ ،۱۰۳۶،۸۴۶،۸۳۳۰۸۳۲،۶۰۴،۶۰۱،۲۱۲،۱۶۳ ۱۰۴۳،۱۰۴۲،۱۰۴۱ ، ۱۰۴۰ ، ۱۰۳۸ ، ۱۰۳۷ ۲۰۰ ۹۶ سیرالیون ۴۸۵،۱۱۰،۱۰۸ ۹۶۹،۲۵ شادی وال ۱۰۳۴ شاہدرہ ۳۹، ۲۰۴۱۷۹، ۲۴۸، ۴۴۰،۳۹۴،۳۱۴،۲۹۰،۲۵۵، ۴۴۱، ۸۵۲،۸۳۳،۶۹۰،۶۸۸ ،۶۶۱ ، ۶۶۰۰۶۵۹ ،۶۵۷ ، ۵۳۳،۵۱۰،۴۹۴ ۸۰۳ ۶۱ ۲۷۰ سری لنکا سری نگر سعد اللہ پور سعودی عرب سکار برو سکرنڈ ۶۵،۶۴، ۱۱۸، ۲۰۴،۱۴۲،۱۲۷، ۲۱۵، ۲۴۸، ۲۶۸، شجاع آباد ۳۷۶،۳۶۳، ۴،۶۵۰،۳۷۸ ۹۲۲،۸۰۵،۷۳۲،۷۲۹،۶۶۰،۶۵ | شرو کے

Page 1114

۴۷۲،۱۳۹،۳۴۲۵ ۸۳۷ ،۳۶۶،۳۲۳،۲۷۳،۲۷۲،۲۲۸ ،۱۹۶ ۸۴۰،۸۳۷ ،۲۲۸ ،۲۲۱،۲۲۰ ۱۵۳ ۲۹۳،۲۴۲،۲۴۱ ، ۱۸۰ ،۱۵۵ ،۱۵۴ ۸۱۸۰۸۱۷،۸۱۳۰۸۱۰ ، ۴۸۵،۳۸۳ ،۱۰۴۴،۸۴۶۰۸۴۳،۶۷۳،۶۲۱،۲۸۲،۲۱۲ ۱۰۵۳،۱۰۵۲،۱۰۵۰،۱۰۴۸ ، ۱۰۴۷ ۷۸۵،۱۵۴ ۱۲۸ ۲۷ ۱۱ عرب ۳۷۸،۳۶۳،۲۰۴ علی پور ۹۴۶، ۹۴۷ | علی پور چٹھہ ۲۷۵ علی پور چک ۲۷۰،۵۴ | عنایت پور بھٹیاں ۸۸۰،۸۲۲،۲۸۸،۱۸۶،۱۵۸ ،۱۱۰،۴۸ ۳۹۶،۳۳۴،۳۲۲،۳۲۱،۳۰۸ غانا ،۶۸،۶۵،۶۴،۶۱ ،۵۹،۵۵ ، ۴۹ ،۴۶ ،۴۰ ، ۱۹ ،۱۲ شریف آباد شکار پور شکا گو شکرانی بستی شہداد پور شیخ پور شیخ محمدد شیخو پوره ۱۱۲،۱۱۰۷۳۶۹ ۱۲۳،۱۱۷، ۱۸۰،۱۷۹،۱۵۱،۱۲۸،۱۲۶،۱۲۵، ۱۹۵، غلام محمد آباد فق فاروق آباد ۹۸۶٬۹۸۳٬۹۸۲،۲۱۲،۲۱۰ ،۱۰۳۸۷،۸۵ ۱۰۵۷ ،۹۷۲،۹۷۰،۲۱۲ ۱۰۵۸ ۱۹۳ نجی فرانس فلپائن فیروزه فیصل آباد ، ۱۰۸،۱۰۷ ، ۱۰۰،۸۳٬۸۲،۷۰ ،۶۹ ،۵۰ ، ۴۰ ،۳۹،۱۱،۳ ،۱۵۹،۱۵۸،۱۵۷ ، ۱۵۴ ، ۱۵۰ ، ۱۲۹ ، ۱۲۸ ، ۱۲۷ ، ۱۲۶ ،۱۲۳،۱۱۲،۱۱۱ ،۱۰۹ ،۲۴۳،۲۴۲،۲۳۰،۲۲۷ ،۲۲۱ ،۲۱۹ ،۲۱۸ ،۲۱۵ ،۲۰۸ ،۲۰۲،۲۰۱،۲۰۰ ،۴۵۲،۴۵۱،۴۴۸ ، ۴۴۷ ، ۴۳۷ ، ۴۳۶۰۴۱۸ ،۲۶۶،۲۵۳ ۲۵۲ ،۵۳۰،۵۰۵،۵۰۴،۵۰۲،۵۰۰ ، ۴۸۵ ، ۴۷۷ ، ۴۷۲،۴۶۴ ،۴۵۳ ،۶۴۵ ،۶۲۴،۶۲۱،۵۸۰،۵۷۷ ،۵۶۸،۵۶۷ ، ۵۵۶،۵۴۳٬۵۳۸ ،۸۰۰ ،۷۸۰ ،۷۴۱ ۷۳۰ ، ۷۲۸ ،۶۷۱ ، ۶۵۹ ،۶۵۲۶۴۸ ،۶۴۶ ۹۰۸،۸۸۶،۸۷۵،۸۵۸۰۸۵۳۰۸۴۱،۸۰۲ ۱۹۶،۱۶۵ ،۴۱۱،۳۵۶،۳۳۴ ،۳۳۳،۲۷۴،۲۴۰،۲۳۳،۲۱۷ ،۱۶ ،۱۶ ،۱۶۶ ۱۰۲۹ ،۵۱۰،۵۰۶،۵۰۵ ، ۴۹۲،۴۹۱،۴۸۴ ،۴۷ ،۲۰ ،۴۵۱۰ ،۴ ۴ ۴ ۴۱۴ ،۴۱۳ ،۶۴۷ ،۶۴۶،۶۴۵،۶۱۲،۶۰۴ ،۵۹۷،۵۷۵،۵۵۴،۵۵۳،۵۱۸ ،۷۰۶،۶۷۱،۶۶۴۶۶۳۶۶۲۰۶۶۱۰۶۶۰۰۶۵۹۰۶۵۶۰۶۵۲۰۶۵۰ ،۸۰۱،۸۰۰۰۷۹۹ ،۷۸۵ ،۷۷۶،۷۳۹،۷۳۸ ،۷۳۱ ،۷۱۱ ،۷۱۰ ،۸۲۹ ،۸۲۸٬۸۲۷ ،۸۲۶،۸۲۳٬۸۲۱،۸۱۴،۸۱۳۰۸۱۱،۸۰۴،۸۰۲ ،۹۱۳٬۹۰۹،۸۹۷،۸۷۳،۷۰،۸۶۷۰۸۶۴،۸۵۳٬۸۵۱،۸۳۱ ۹۳۷ ،۹۲۸ ،۹۲۴۹۲۱ ،۹۲۰ ۸۰۳،۱۶۷ ۴۵۵،۱۲ الله ۳۰ ۱۲ ،۴۲۸ ،۳۲۶،۲۱۴ ،۱۳۷ ، ۱۱۳ ۱۱۲ ،۹۳،۳۶،۳۵ قادیان ۱۲۸ ۵۱۲،۴۷۲،۴۵۸ شیر گڑھ ص...ظ صابا صادق آباد صادق پور صومالیہ طائف ظفر آباد عارف والا عراق ع غ

Page 1115

۹۳۷ ،۹۲۹ ،۹۲۸ ،۹۲۱ ۴۹۱،۴۸۵ ،۴۶۵،۱۲۸ ۱۸۵ ۳۸۰،۲۴۲،۱۹۵، ۱۲۸ ، ۱۱۰ ، ۱۰۸ ،۶۹،۶۸ ۱۹۳ ۹۱۳۸۴۲،۴۵۶،۴۰۹ ،۳۷۴،۲۴۷ ،۶۰،۵۴،۱۱ ۴۵۶،۳۷۳،۳۶۴،۴۶ له له له لدله ۵۴۳،۳۱۶ ۴۸۵،۱۸۳ ۱۹۶،۱۶۵ ،۲۸۳،۲۸۲،۲۳۱،۲۱۹ ، ۱۹۲،۱۶۵ ،۱۲۷ ،۱۲۵ ۲۸ ۶۷۴،۶۶۸،۶۶۷ ،۵۹۶،۵۶۱ ۵۵۱،۵۱۳،۵۱۲،۴۷۹،۴۳۲ قبوله ۶۹۶، ۶۹۷، ۷۲۶،۶۹۸، ۱۰۱۲،۱۰۱۰،۹۴۶،۸۳۲،۷۵۸، ۱۰۲۹ | لکی نو ۱۸۲ کلر کہار ۴۲،۲۸، ۴۸ ، ۱۱۲،۱۱۰، ۱۲۶،۱۲۵، ۱۵۳،۱۵۱،۱۲۸، کلیاں ۲۱۵، ۳۸۳،۳۵۶،۳۳۳،۳۳۱،۳۰۹، ۴۲۰،۴۰۱،۴۰۰،۳۸۹، کندھارا سنگھ ۵۸۴،۵۸۰،۵۰۶،۵۰۵، ۶۴۵ ، ۶ ۶۴ ، ۸۱۲،۶۶۱،۶۵۲،۶۴۸، کنری ۹۱۱،۸۸۳٬۸۲۶،۸۲۵ کوٹ احمدیاں ۸۳۰،۸۰۳، ۸۳۷ کوٹ مومن ۲۵ کوٹ عبدالمالک کوٹ قاضی کوٹ قیصرانی کوٹلی والد ٧ ال ٧٥ له له الله له له له الله ولده الله له حاله له حاله ۹۱۱،۹۱۰،۸۸۶،۸۷۶،۸۶۸ ،۸۵۳٬۸۴۴،۸۴۱ ۴۸۵ ، ۴۴۰،۴۱۵ ،۱۸۲ ،۲۲۹،۲۲۳،۱۸۶،۱۷۹، ۱۵۸ ،۱۲۶،۱۱۰، ۱۰۸ ،۴۷ کولو تارڑ کھاریاں قطب پور ک ،۱۱۵ ،۱۱۴،۱۰۰ ، ۷۹ ،۶۳ ۶۲ ۶۱ ،۵۸ ،۴۰،۳۹،۱۱ کراچی ۲۴۶،۲۳۸،۲۳۰،۲۱۵ ،۲۰۷ ، ۱۵۱ ۱۵۰ ۱۴۲ ۱۴۱ ۱۲۸ ،۱۲۴،۱۱۸ ،۳۵۲،۳۳۰،۳۲۵ ،۳۲۱،۳۲۰،۳۰۵ ،۲۹۶۰۲۹۲،۲۷۲ ۲۷۱،۲۶۸ ،۴۳۱،۴۳۰،۴۲۹،۴۱۶،۴۱۵ ،۴۰۹ ،۳۹۲،۳۷۳،۳۶۲،۳۵۳ ،۵۶۱،۵۵۹،۵۵۸،۵۵۶،۵۵۵،۵۳۸ ،۵۳۴،۵۱۸،۵۱۰،۴۵۷ ،۳۸۹،۳۷۲،۳۳۴،۳۱۷ ،۳۱۰،۳۰۹ ،۲۹۱،۲۹۰،۲۸ ۲۷ ۲۶ ۵۴۷ ،۵۴۲،۵۳۶۰۵۲۸،۵۱۶،۴۸۵ ، ۴۶۰ ، ۴۵۸ ، ۴۳۶۰۴۱۷ ۸۹۴،۸۲۲،۷۳۳،۵۵۳ ۸۲۶،۱۷۸،۱۲۹ کھڑیا نوالہ ہوٹہ کھوکھر غربی ۲۶۲۲۰۵،۱۸۴،۱۸۳،۱۸۰ ۸۱۸،۴۸۵،۲۸۸ ،۲۲۹،۱۸۱،۱۱۰ ، ۴۷ ،۴۴۳،۴۱۴،۳۲۱،۳۰۵ ،۲۸۱،۲۳۰،۲۱۹ ،۱۱۴،۷۷ ،۷۹۳،۷۸۹،۷۳۰ ، ۷۲۹ ،۶۶۰،۶۵۹ ،۶۵۴ ۶۴ ۶ ، ۶۴۵ ،۵۳۸ ۹۱۵،۸۸۶،۸۷۷،۸۶۵،۸۵۵،۸۴۷ ،۸۴۳٬۸۱۱ ،۶۴۶۰۶۴۵،۶۲۴،۶۲۱،۶۰۴،۶۰۳،۵۹۷،۵۷۵،۵۶۴،۵۶۲ ۶۶۴،۶۶۳،۶۶۲۰۶۶۱۰۶۶۰۰۶۵۹ ،۶۵۸۰۶۵۷ ،۶۵۴،۶۵۰،۶۴۸ ،۷۳۶۰۷۳۵،۷۳۴ ،۷۳۳،۷۳۲،۷۳۱ ،۷۳۰ ، ۷۲۸ ،۷۱۰ ،۶۷۱ ،۷۸۴،۷۸۳،۷۸۱ ،۷۷۶ ،۷۷۵ ، ۷ ۴۱ ،۷۳۹،۷۳۸ ،۷۳۷ ،۸۱۳،۸۰۷ ،۸۰۵ ،۸۰۱،۸۰۰ ، ۷۹۹ ،۷۹۴ ۷۹۳،۷۹۱ ،۷۹۰ ،۷۸۹ ،۸۸۷،۸۸۴،۸۸۰،۸۷۹ ،۸۷۸ ،۸۷۰،۸۵۴،۸۴۴،۸۳۰،۸۲۹ ۱۰۱۵ ، ۱۰۰۸ ،۹۳۸ ،۹۳۷ ،۹۲۷ ،۹۲۶۰۹۲۵ ، ۹۱۴ ،۹۰۱ ۷۴۱،۴۸۵،۴۳۶،۲۰۰،۱۷۹،۶۸ ۲۷۰،۵۵ ،۴۵۳،۴۱۵ ،۳۸۱ ، ۳۷۴ ، ۲۴۷ ، ۱۹۹،۵۴،۴۶،۱۲ کرتو کرونڈی کریم نگر ۱۰۵۷ ، ۱۰۰۸ ،۸۴۸ ،۲۱۲،۲۱۰ ، ۷۰ کینیا ،۹۱۳،۷۸۶،۷۸۵ ،۶۶۲۰۶۶۱ ، ۶۵۹،۵۳۳،۵۲۹،۵۱۰،۴۵۶

Page 1116

۲۷۰ ۲۷۰ ۲۷۰ ۲۹ گوٹھ فتح پور گوٹھ فتح دین گوٹھ تھے خان گوجرانوالہ ،۱۲۵، ۱۱۷ ، ۱۱۰،۱۰۸ ،۶۹ ،۶۵ ، ۶۴ ،۶۱ ،۴۷ ،۳۹،۱۱ گجرات ،۲۲۸ ،۲۲۳،۲۱۹ ،۲۱۵ ،۲۰۹ ، ۲۰۰ ، ۱۸۶۰ ۱۵۸ ، ۱۵۷ ، ۱۵۱ ، ۱۲۸ ،۱۲۷ ،۷۱،۶۹،۶۵،۶۴۶۱۶۰ ،۵۱،۳۹،۱۱ ۱۵۷ ، ۱۴۰ ، ۱۲۹، ۱۲۸ ، ۱۲۷ ، ۱۲۶ ، ۱۲۵ ، ۱۲۳، ۱۱۷ ، ۱۱۲،۱۱۰،۱۰۸،۱۰۷ ،۲۰۰ ، ۱۹۹ ،۱۹۲،۱۹۱،۱۸۸ ، ۱۸ ۷ ، ۱۸۵ ،۱۸۴،۱۸۲،۱۷۸ ،۱۶۵،۱۶۴ ،۲۳۰،۲۲۸ ،۲۲۵ ،۲۲۱ ،۲۲۰ ،۲۱۹ ،۲۱۸ ،۲۱۵ ،۲۰۸ ،۲۰۶،۲۰۲،۲۰۱ ۳۶۵،۳۵۶،۳۱۶،۳۱۴،۳۱۲،۲۵۸ ،۲۵۶،۲۵۱،۲۵۰،۲۳۳،۲۳۱ ،۴۴۱ ،۴۴۰ ، ۴۳۳،۴۲۳،۴۱۵ ، ۴۱۴ ،۴۱۱ ،۴۰۹ ، ۳۸۸ ،۳۸۷ ،۳۷۳ ،۴۹۲،۴۸۵ ،۴۸۳،۴۷۵ ، ۴۷۴ ،۴۷۳،۴۶۶۰ ۴۶۵ ، ۴۵۲،۴۴۸ ۵۲۴،۵۲۳،۵۲۲،۵۲۱،۵۱۹ ،۵۱۷ ،۵۱۶،۵۰۶،۵۰۵ ،۴۹۷ ، ۴۹۶ ،۶۵۲،۶۴۷ ،۶۴۶، ۶۴۵ ،۵۴۵ ،۵۴۱،۵۴۰،۵۳۲،۵۳۰،۵۲۸ ،۸۱۷،۸۶۱،۸۰۸ ،۷۹۸ ،۷۸۹ ،۷۸۸ ،۷۲۷ ،۶۶۱ ، ۶۶۰۰۶۵۶ ،۸۷۶،۸۶۹۰۸۶۶۰۸۳۷ ،۸۳۶۰۸۳۴،۸۳۳٬۸۳۱،۸۳۰،۸۱۹ ۹۰۹ ،۸۸۹،۸۸۰ ۵۵۳،۵۳۵،۲۵۷ ،۲۰۵،۱۸۰ ۳۱۵،۲۹۱،۲۸۸ ،۲۸۶ ،۲۸۲ ، ۲۷۷ ، ۲۷۶،۲۶۰ ،۲۵۸ ،۲۳۰،۲۲۹ ،۴۵۳،۴۳۷ ، ۴۱۹ ،۴۱۷ ، ۴۱۱ ،۳۶۶،۳۶۲،۳۵۶،۳۳۴ ،۳۱۷ ،۵۴۲،۵۲۸،۵۱۹،۵۱۶،۵۱۵،۵۰۶۰۵۰۵ ، ۴۹۴۰ ۴۸۵،۴۵۹،۴۵۷ ،۷۲۹،۶۶۳،۶۶۰،۶۵۳،۶۴۷ ،۶۴۶، ۶۴۵ ،۵۸۲،۵۵۶،۵۵۱ ۸۹۴،۸۸۰،۸۴۰،۸۳۹ ،۸۲۲،۸۱۸۰۸۱۶،۷۳۳،۷۳۱ ،۷۳۰ ۵۲۲،۴۸۵،۴۲۳،۳۷۳ ،۲۰۲،۲۰۱ ،۱۸۵،۱۷۸ ۱۲۹ ،۴۴۴،۴۱۴ ،۳۸۳،۲۹۵،۱۱۱،۵۱ ۸۲۶،۵۳۳،۴۹۳۴۸۴ ۴۸۵ ۲۷۰ ۱۲ گر مولاور کاں گروٹ گنڈا سنگھ والا گنگا پور گوٹھ احمد پور گوٹھ احمد یہ گوٹھ جوئیہ ۸۸۵،۵۱۹ گوجر خان گوجره گوٹھ چاو بی بی والا ۱۹۴ گوٹھ چیمہ ۲۶۹ ،۳۸۸،۲۲۶،۱۸۸،۱۸۰ ،۱۷۸ ،۱۶۹ ،۱۲۸ ،۱۲۶ ،۵۴۰،۵۳۰،۵۲۵ ،۵۱۷ ، ۴۹۰ ، ۴۸ ۷ ، ۴۸۵ ، ۴۷۷ ، ۴۰۵ ،۳۹۵ ۹۰۶،۸۸۸٬۸۳۸ ،۷۳۱ ،۷۳۰،۵۸۸ گوٹھ سلطان احمد گوندل ۸۱۷،۵۰۶،۳۶۴ گوٹھ سلطان علی ۲۶۹ گوٹھ عطا محمد گوئی گوئن برگ گھسیٹ پورہ ۹۱۱،۵۸۳،۴۶۲،۲۸۳،۱۹۲،۱۶۵ ۱۰۵۸،۹۶ ،۲۹۵ ،۲۵۴،۲۴۰،۲۳۳،۱۹۹ ،۱۷۸ ،۶۱ گوٹھ عبد الغنی ۸۸۶،۵۳۸ ۸۲۹،۴۹۷ ، ۴۹۱ ،۴۸۴ ، ۴۶۵ ، ۳۸۴،۳۳۳ گوٹھ عزیز احمد ۱۲ گوٹھ علم دین ال،۶۰ گیانا ۱۰۵۷ گوٹھ عنایت اللہ ۲۶۸ گوٹھ غلام محمد چیمہ ( رانی پور) ۳۷۵ لاٹھیا نوالہ ۲۴۶،۲۴۰ ۲۵۳، ۳۲۸، ۵۳۱،۴۹۱،۴۷۱،۳۸۴،۳۷۶

Page 1117

۱۹۳ الله من ،۳۹۴،۳۷۳،۳۷۰ ، ۲۵۰ ، ۱۸۲،۱۷۸،۱۲۸،۵۱ ۸۳۵،۵۳۶٬۵۳۵ ،۵۲۳،۵۱۶،۴۸۵ ۸۲۷،۵۶۲،۵۶۰۰۷۰ ۹۳۰،۶۶۰،۶۵۹ ، ۱۵۳،۵۴ ، ۴۶ ،۴۰،۱۲ ۹۵۴،۸۵۸،۷۸۰ ، ۴۵۱ ، ۱۰۲،۹۲،۳۲،۳۰ الله ،۳۲۲۳۲۱،۲۱۵ ، ۱۹۶ ، ۱۷۸ ، ۱۲۸ ،۱۱۸،۱۱۷ ،۱۶ ۷۶۹ ،۶۵۴۶۴۸،۵۲۲،۴۰۲ ۳۸۲،۶۹،۶۸ لاڑکانہ ۱۱۸ ، ۱۲۷ ۱۴۲ ، ۲۰۴، ۲۱۵، ۲۴۸ ، ۲۶۹، ۵۵۶،۳۷۵، لیاقت پور ۶۴۵ ،۶ ۶۴ ۴۰ ۶۵، ۷۳۴،۷۲۸ ، ۷۳۵ ، ۷۳۷ ، ۸۸۵،۸۷۰،۸۰۵ لیبیا مانگٹ اونچے محمد آباد محمود آباد مدینہ مراکش مردان مرید کے ،۴۰۱،۲۹۰،۲۸۴ ،۲۶۱ ، ۲۵۹ ، ۲۴۹ ، ۲۴۴ ،۲۲۲،۱۸۴ ۸۱۹،۵۸۴،۵۳۲،۴۸۵ ، ۱۰۸،۱۰۰،۸۳،۷۱ ، ۶۹ ،۶۴،۶۱ ،۴۸ ،۳۹،۳۸ ،۲۶ لالیاں لاہور ، ۱۲۸ ،۱۲۷ ، ۱۲۶،۱۲۵ ، ۱۱۹ ، ۱۱۸ ، ۱۱۷ ، ۱۱۶ ۱۱۵ ۱۱۴ ۱۱۳ ۱۱۱ ،۱۱۰،۱۰۹ ،۱۸۴،۱۸۱،۱۸۰،۱۷۹ ، ۱۷۸ ، ۱۶۱ ، ۱۵۸،۱۵۶،۱۵۱ ۱۵۰ ۱۳۸،۱۳۷ ۲۲۷ ،۲۲۶،۲۲۲،۲۱۹ ، ۲۱۸ ،۲۱۵ ،۲۰۷ ، ۲۰۴ ،۲۰۳، ۲۰۲،۱۹۵ ،۱۸۶ ،۳۰۹،۲۹۰،۲۸۸ ،۲۸۰،۲۷۳،۲۶۶ ۲۶۵ ،۲۵۵ ،۲۴۸ ،۲۴۳،۲۳۰ ، ۴۲۰،۴۰۹ ،۴۰۵ ، ۴۰۰ ،۳۹۴،۳۷۷ ، ۳۶۲،۳۵۶،۳۳۵ ،۳۱۴،۳۱۲ لد له ولد له ۷ ' لدله لدلدا لدلد ولد له ولد الله له له الله له له ما ،۵۰۰،۴۹۹ ،۴۹۸ ، ۴۹۴،۴۸۳،۴۷۸ ، ۴۷۱ ، ۴۶۹ ،۴۶۸ ، ۴۶۳ ،۵۴۰،۵۳۵،۵۲۷ ،۵۲۶،۵۲۳،۵۲۲،۵۲۱،۵۱۰ ،۵۰۷،۵۰۶،۵۰۵ ۲۵ ۹۱۸،۸۸۹،۶۵۵،۵۴۰،۱۲۸ ۷۸۰،۱۳۵،۹۱،۳۵،۳۰،۲۹ ،۱۳۱،۱۲۸ ،۱۲۶،۱۲۵ ، ۱۱۹ ، ۱۱۸ ، ۱۱۲،۷۱ ،۴۶،۱۹ مسقط مظفر آباد مکه ملتان ۲۹۴۲۹۲،۲۷۲،۲۲۴ ، ۲۱۹ ،۲۱۵ ،۱۹۴،۱۸۸ ،۱۷۹ ، ۱۷۸ ،۱۴۱ ۱۴۰ ،۵۰۲،۴۹۴،۴۵۰،۴۰۶،۳۸۶،۳۷۸،۳۷۲،۳۷۱ ،۳۵۶،۳۲۷ ،۸۰۹،۸۰۳۸۰۲۷ ۲۶ ، ۶۶۰۶۵ ، ۶۵۳،۵۸۲،۵۴۱ ،۵۲۰ ۹۰۷ ،۸۹۰،۸۸۲،۸۶۰،۸۳۶،۸۳۰ ،۵۷۵،۵۶۷،۵۶۱،۵۵۵،۵۵۴،۵۴۶ ، ۵۴۵ ،۵۴۴ ۵۴۳،۵۴۱ ،۶۴۶۰۶۴۵،۶۴۰،۶۰۴،۶۰۳،۵۹۶۰۵۸۶۰۵۸۴،۵۸۳،۵۷۷ ،۶۷۱،۶۶۴،۶۶۳۶۶۲۰۶۶۱۰۶۶۰۰۶۵۹ ،۶۵۷ ،۶۵۳،۶۵۰،۶۴۷ ۷۳۳۷۳۲،۷۳۰ ،۷۲۹ ،۷۲۷ ،۷۲۵ ، ۶۹۱ ، ۶۹۰ ، ۶۸۸۰۶۸۰ ،۷۹۰ ،۷۸۰ ،۷۷۹ ،۷۷۵ ، ۷۷۴،۷۶۵ ، ۷۶۱ ،۷۳۹ ،۷۳۸،۷۳۷ ،۸۳۴،۸۳۳٬۸۳۱،۸۳۰،۸۲۹ ،۸۲۷ ،۸۲۲،۸۱۹ ،۸۱۸ ،۷۹۲،۷۹۱ ،۸۶۶،۸۵۹٬۸۵۸۰۸۵۵،۸۵۴،۸۵۳٬۸۵۲،۸۴۷ ،۸۴۱،۸۳۵ ۱۸۳ ۳۹۳ ۹۳ ۲۷۰ ۹۱۹،۶۵۱،۶۴۶ ،۴۷۹ ،۴۷۸ ،۲۱۵ ،۱۱۹ ،۱۱۸ ۸۹۰،۸۴۰،۵۴۱ ،۴۶۲،۴۰۳ ،۲۸۴،۲۲۹ ،۲۲۵ ،۱۹۲ مند و وال منڈی بہاؤالدین منی پور آسام مورو میانوالی میرا بھڑ کا ،۹۰۲،۸۹۷،۸۹۶،۸۹۵،۸۸۹ ،۸۸۵،۸۸۴،۸۶۹۰۸۶۸۰۸۶۷ ۱۹۳۵ ،۹۳۴ ،۹۲۹ ، ۹۲۵ ،۹۲۴ ،۹۱۱ ،۹۰۳ ۱۰۳۶،۱۰۳۵ ،۱۰۳۴،۲۱۲ ۷۸۷،۵۱۲،۴۷۲ ،۸۵۰،۸۰۹ ،۴۶۱ ، ۱۹۲،۱۶۴ ،۹۶ ۱۹۸۰،۹۵۸،۹۵۰،۸۶۳ ۸۹۳٬۸۳۷،۸۰۳۶۵۳۶۴۸ ،۶۴۷ ، ۵۴۲،۴۸۱،۱۲۶ لائیبر یا لبنان لنڈن لودھراں

Page 1118

و.ہی ۹۴۷ ،۹۴۶۹۴۲۶۷۲۹۵،۳۸ ،۱۸۰،۱۷۸،۱۵۳،۱۱۸ ،۱۱۰ ،۱۰۹،۱۰۸،۲،۴۷ شنگٹن واہ کینٹ ۳۱ ،۵۴۱،۴۰۳،۲۹۲،۲۸۲،۲۲۹ ،۲۲۵ ،۲۱۹ ۹۱۹ ،۹۱۷ ،۸۹۰ ،۷۳۸،۷۳۶ ،۵۶۱،۵۵۹،۴۸۷ ، ۴۵۵ ،۳۷۵ ،۱۴۱،۵۴،۱۱ ۸۷۳٬۸۵۵،۸۳۸ ،۸۰۵ ،۶۹۴،۵۶۴،۵۶۲ ،۵۳۶،۵۰۱،۴۲۳،۳۹۷ ،۲۸۷ ،۲۴۵ ،۲۲۸ ،۲۱۹ ، ۲۰۵ ، ۱۹۲،۱۸۳ ۳۶۳۲۶۹ ۹۳۵،۸۹۵،۸۴۶،۸۴۲،۸۴۰ ، ۷۹۷ ،۶۵۶۰۶۴۶، ۶۴۵ ،۵۴۳ ۱۲۹ ،۱۱۰،۵۱ وزیر آباد وہاڑی ،۲۱۵،۱۹۴۱۹۳،۱۷۹ ، ۱۲۸ ، ۱۲۷ ، ۱۲۶ ،۱۲۵ ،۱۱۸ ،۶۹۸ ،۶۵۳،۵۰۶ ،۴۷۶ ،۴۶۶،۳۶۲،۳۶۱،۳۲۴ ،۲۶۴،۲۲۸ ۹۲۳۹۰۰،۸۹۶،۸۷۴،۸۵۵،۸۳۹ ،۸۱۰،۸۰۰ ۸۸۲،۸۲۸ ،۹۷۲،۹۷۱ ،۹۷۰ ،۶۲۱،۶۰۸ ،۳۵۶،۲۱۲،۳۲،۲۴ ۱۰۵۴،۱۰۵۳،۱۰۲۹ ،۹۷۹ ۲۲۶ ۲۵۸،۱۲۷ ،۱۱۸۶۶ ۹۹۴۹۹۳٬۹۹۲،۹۹۱ ،۹۸۸ ۷۲۴،۳۵۰،۳۴۳ ،۲۹۸ ،۲۱۴ ۲۱۰ ،۲۰۹ ،۹۶ ،۷۴ ۹۸۱،۷۷۰۷۶۲۷۵۹ ،۷۳۹ ،۷۲۵ ہارون آباد ہالینڈ ہانڈ و گجر ہری پور ہمبرگ ہندوستان ،۵۹،۴۳،۴۲،۴۱ ،۳۳،۳۲،۲۷ ،۲۶،۲۴،۲۳،۱۷ ،۸۵۵،۸۳۴،۸۲۷ ،۷۹۱،۶۷۳،۶۶۹ ،۶۰۹ ،۴۷۲،۳۵۵،۹۴ ۱۰۲۷ ،۹۹۱ ،۹۸۱ ،۹۸۰،۹۷۹ ،۹۷۸ ۱۰۵۸۰۸۷۷ ،۲۱۰۷۰ یورپ یوگنڈا ،۳۸۱،۲۰۱،۲۰۰،۱۸۰ ،۱۷۹ ،۶۹،۶۸ ۵۴۳،۵۰۴۴۸۵ ،۴۹۵ ، ۴۹۴ ،۴۷۲،۴۴۵ ، ۳۲۰ ، ۳۱۹ ،۲۰ ۹۲۰،۸۲۰،۶۵۳۶۴۸ ،۹۷۰ ،۶۰۸،۳۱۸ ،۲۱۲،۹۶،۳۲،۲۴،۱۳،۱۲ میر پور (آزاد کشمیر ) میر پورخاص میرپور ماتھیلو نارنگ منڈی نارووال ناروے ۱۰۲۹،۱۰۲۸،۱۰۲۷ ، ۱۰۲۶۱۰۲۳ ، ۱۰۲۲ ،۱۰۲۱ ،۹۷۹ ،۹۷۲۹۷۱ 1+17 ۵۶۴،۵۶۲،۵۵۹،۵۵۸ ،۲۴۸ ،۲۳۸ ،۲۳۵،۲۳۰،۱۲،۱۱ ۳۱۸،۶۹،۶۸،۴۹ ۲۷۰،۲۴۷ ،۲۱۵ ،۲۰۴ ،۱۴۲،۱۴۰ ، ۱۲۵ ،۱۱۸ ۸۹۳٬۸۶۳٬۸۲۸ ،۸۰۵ ، ۷۷ ۵۰۶۵۲،۵۴۲،۵۱۵ ،۵۰۶ ۴۵۶،۱۲ ۸۴۵ ،۶۵۴،۶۴۸ ،۳۲۲،۳۲۱،۱۹۶۰۱۷۸،۱۱۸ ۴۶۵ ،۴۲۳،۱۸۵،۱۷۸،۱۵۷ ۷۳۴،۷۳۱،۷۳۰،۵۶۲،۵۶۰ ، ۴۱۰،۳۷۴ ۱۰۵۷ ۹۹۲،۹۹۱۹۸۸ مالد7 ناسک ملایا نگر پارکر ننکانہ صاحب نواب شاہ نور نگر نوشہرہ نوشہرہ ورکاں نوکوٹ نیروبی نیورن برگ نیویارک

Page 1118