Taleemul-Quran

Taleemul-Quran

تعلیم القرآن

آسان قرآنی عربی گرائمر
Author: Other Authors

Language: UR

UR
Holy Quran

جدید تعلیم یافتہ لوگوں کو عربی زبان کی باریکیوں میں الجھائے بغیر آسان اور سادہ طریق پر عربی زبان کے اسلوب اور جملوں کی بناوٹ بتانے  کےلئے مصنف نے قابل قدر کتابچہ مرتب کیا ہے جس میں مختلف رنگوں اور اشاروں کے استعمال سے سبق کو سمجھنا مزید سلیس بنایا گیا ہے۔ اس کتابچہ میں ابتدائی اسباق کے زینے مکمل کرواکر نمازکے عربی الفاظ اور چند سورتوں کے الفاظ کی بناوٹ اوران کا بامحاورہ اور لفظی  ترجمہ بھی سکھایا گیا ہے۔


Book Content

Page 1

I جمع واحد تعلیم القرآن فَعَلَ فَعَلَا فَعَلُوْا (آسان قرآنی عربی گرائیمر ) حصہ اوّل فَعَلَتْ فَعَلَتَا مرتبہ فَعَلْتَ فَعَلْتُمَا فَعَلْتُمْ سید تئور مجتبی فَعَلْتِ فَعَلْتُمَا فَعَلْتُنَّ مخاطب مشکل فَعَلْتُ فَعَلْنَا فَعَلْنَا مذکر

Page 2

حصہ اوّل 1 تعارف 2.3.1 عربی گرائمر کا اجمالی خاکہ 5 فعل ماضی 4 فعل مضارع 5.6.فعلا مل امر اسم 7 حروف ضمائر 7 14 38 43 51 59 بسم الله الرحمن الرحیم 9.ابوار ابواب ثلاثی مزید 10 صرف صغير دوم 63_ 65 11.ترجمہ سورہ البقر 170-711 12 ترجمہ نماز 13 ترجمہ دعا 14 ترجمه آیات 92 112 115

Page 3

01 تعارف تعلیم القرآن عربی زبان کا ہر لفظ الگ الگ اور مستقل حیثیت نہیں رکھتا بلکہ شاخوں کی طرح ہے جو ایک جڑ سے نکلی ہوں ، عربی الفاظ کی بھی ایک جڑ ہے جسے مادہ [Root] کہتے ہیں.ایک مادہ سے سینکڑوں الفاظ بنتے ہیں.ان الفاظ کی شکلیں مختلف ہوں گی مگر ان سب میں اس کے مادہ کی خصوصیات ضرور موجود ہوں گی.مادہ سے جو مختلف شکلیں بنتی ہیں وہ بھی ایک خاص قاعدے کے مطابق بنتی ہیں.ہر شکل خاص مفہوم رکھتی ہے اور اسے وزن کہتے ہیں.اگر کسی لفظ کے مادہ کے بارے میں علم ہو اور وزن بھی معلوم ہو تو با آسانی اس لفظ کا ترجمہ کیا جاسکتا ہے عربی زبان کے ہزاروں ماڈوں میں سے قرآن کریم میں صرف 1600 کے قریب ماڈے استعمال ہوئے ہیں، جن میں سے اکثر کسی نہ کسی شکل میں اردو میں مستعمل ہیں.اکثر ماڈے تین حروف سے بنتے ہیں اور ان سے بنے والے الفاظ کو ثلاثی مجرد کہتے ہیں.' معلوم معلومات عالم علماء علم معلّم علیم علمی معلّمہ علامت علوم علمیت اردو کے الفاظ ہیں جن میں تین حروف [ ع ل م ] مشترک ہیں.ان سب کا مادہ علم ہے تعلیم.د جس کے بنیادی معنے جاننے کے ہیں، تنویر منور نور انوار نوری نورانی ان سب کا مادہ منور ہے جس کے معنے روشنی کے ہیں.مکتب کا تب کتاب [ كتب ] محمود حماد احمد حامد [ حمد ] قدرت قادر مقدر [ قدر] نصرت ناصر انصار منصور انتصار مستنصر [نصر ] عارف معروف معرفت [عرف ] مادہ تلاش کریں] اكَتَبَ دَخَلُوْا سَاجِدِينَ صِدْقاً نَشْكُرُ نَكْفُرُكَ رَزَقْنَا مُشْركْ كتب دخل سجد صدق شكر كفر رزق شرك

Page 4

تعارف تعلیم القرآن 02 عربی زبان میں ایک مادہ ہے.یف ع ال [فعل ] اس مادہ کی خصوصیت یہ ہے کہ اسکو عربی الفاظ کی ہر قسم کی شکل صورت میں ڈھالا جاسکتا ہے اور یہ ہر شکل میں بامعنی ہوگا.فعل کو سہ حرفی مادہ کا وزن کہتے ہیں اور یہ ہر مادہ کی نمائندگی کر سکتا ہے.اگر ہم کسی مادہ کے تینوں حروف پر ز بر لگا دیں تو یہ فعل ماضی بن جائے گا (اکثر صورتوں میں).فَعَل کا مطلب ہے [ اس نے کام کیا ] كَتَبَ [ اس نے لکھا] ، سَجَدَ [ اس نے سجدہ کیا ] كَفَرَ [ اس نے انکار کیا ] سَكَتَ [وہ خاموش ہوا ] تَرَكَ [ اس نے چھوڑا] خَتَمَ [ اس نے مہر لگائی] زَعَمَ [ اس نے گمان کیا ] قتل [اس نے قتل کیا ] اگر ہم مادہ کے پہلے حرف پر زبر لگا دیں، دوسرے پر زیر، تیسرے پر تنوین، اور پہلے اور دوسرے کے درمیان الف کا اضافہ کر دیں تو یہ فاعِل بن جائے گا جس کے معنے کوئی کام کرنے والا کتب سے كَاتِبٌ [لکھنے والا قتل سے قاتل قتل کرنے والا] نَصَرَ سے نَاصِرٌ [ مددگار ].] كَفَرَ كَافِرٌ [ر] ذَكَرَ سے ذَاكِرٌ (ذکر کرنے والا } صَدَقَ سے صَادِقٌ [ سچ بولنے والا ) ، لَا عِن لعنت بھیجنے والا)، زَاهِقٌ [ مٹنے والا]، غَافِر [ڈھانپنے والا] ، صالح [ نیک کام کرنے والا] ، ماكر [ تدبیر کرنے والا] [ 69 ل

Page 5

تعارف تعلیم القرآن 03 و اسی طرح جس پر کام کیا جاتا ہے وہ مَفْعُول کے وزن پر آتا ہے.جیسے مَكْتُوبٌ [ جس پر لکھا جائے] [مَ : " ] مَقْتُولٌ [جس کا - و قتل ہوا مَظْلُومٌ [ جس پر ظلم ہو] مَنْصُورٌ ( جس کی مدد کی جائے ) مَبْعُوثُ (جسے بھیجا جائے مَختُومٌ [ جس پر مہر لگائی جائے، مَنْظُور (جسے دیکھا جائے)، مَعْرُوف [ جو پہچانا جائے) مرغوب (جس کی رغبت کی جائے] مَشْهُود" (جس کی گواہی دی جائے) مَشْرُوب [ جو پیا جائے] مَنْهُومٌ [ جو سمجھا جائے ] مَكْرُوهُ [ جس سے کراہت کی جائے] متبوع [جس کی پیروی کی جائے ] عربی گرائمر کا اجمالی خاکہ حرف کلمه با معنی لفظ ] ع ل اسم یا فعل کے ساتھ معنے دے کسی چیز جگہ یا صفت کا نام کسی کام کا ہونایا کرنا، اور زمانہ پایا جائے] ا ↓ جار عطف مئونث مذکر معرفه نکره ندا تاکید استفهام فاعل مفعول ضمائر مبالغہ واحد تثنیہ جمع ماضی مضارع امر مجهول نہی مستقبل بعید قریب حال [

Page 6

تعارف تعلیم القرآن 04 پر 6 اسم نکرہ: فَاعِل اور مَفْعُول کے آخری حرف پر تنوین ہے.یہ اسم نکرہ کی علامت ہے.اسم کسی چیز ، جگہ، یا صفت کا نام ہے.جیسے بَيْتُ ، صُمّ بُكْمٌ عُمْقٌ ، قَلبٌ ، عَبْدٌ، رَسُول، کوئی گھر ، بہرہ ، گونگا ، اندھا ، دل ، بندہ کوئی رسول دوسری علامت ال ہے جو اسم سے پہلے لگتی ہے جیسے : الْكِتَابُ ، الرّحْمَنُ الشَّمْسُ ، الدَّارُ ، الاية خاص کتاب ، رحمن، سورج، گھر، نشانی یہ اسم معرفہ ہے..6 عربی میں مؤنث اور مذکر کے بھی خاص اوزان ہیں جیسے: خَالِدٌ خَالِدَةٌ ، سَاحِدٌ سَاجِدَةٌ ، ذَاكِرٌ ذَاكِرَةٌ.اور زبانوں کے برخلاف عربی میں دو کو تثنیہ کہتے ہیں اور دو سے زیادہ کو جمع مُسْلِمٌ ایک مسلمان، مُسْلِمَانِ دو اور مُسْلِمُونَ دو سے زائد.اسی طرح مُسْلِمَةٌ ، مُسْلِمَتَان ، مُسْلِمَات مؤنث کے وزن ہیں.کچھ اسم جیسے مُحَمَّدٌ آدَمٌ رَمْضَانٌ جَهَنَّمُ اسم معرفہ ہیں کیونکہ یہ کسی خاص شخص، چیز ، یا جگہ کے ذاتی نام ہیں جو لفظ اسم کی جگہ آئے اسے ضمیر کہتے ہیں [ وہ ہم تم میں، وغیرہ] عربی میں میر ایا میری کا مفہوم ہو تو ی لگ جاتی ہے.] ، میرا اور ہم کے مفہوم میں نا لگتا ہے جیسے: ربی میرارب ، رَبُّنَا ہمارا رب، عِبَادِی میرے بندے ، رَسُولُنَا ہمارا رسول حروف جو اسم یا فعل کے ساتھ مل کر معنے دیں جیسے هَلْ [ کیا ] في [میں] إلى [طرف] على [پر] مِنْ [س]، حَتَّى [تک]، لَعَلَّ [ شاید]، فَ [پر]

Page 7

تعارف 05 حروف تہجی : عربی کے کل ۲۹ حروف تہجی ہیں الف، ب، ت، ث، ج، ح، خ، د، ذ، ر، زہس ،ش ، ص، ض، ط، ظ، ع ، غ ف ق ک ، ل ، م، ن، و، ھ ،ء،ی الف پر اگر کوئی حرکت ہو تو ہمزہ کہلاتا ہے ورنہ ساکن ہوتا ہے.الف، وہی حروف علت کہلاتے ہیں سرخ رنگ والے حروف (ت،ث....) کوحروف سمسی کہتے ہیں کیونکہ اُن سے شروع ہونے والے الفاظ سے پہلے اگر ال لگایا جائے تول پڑھنے میں نہیں آتا جیسے التَّابُوْتُ الدُّنْيَا اَلزَّيْتُونُ الشَّمْسُ الضُّحَى النَّاسُ النَّبِى کے باقی ۱۴ حروف قمری کہلاتے ہیں اور ان کال پڑھا جاتا ہے جیسے الاَوَّلُ الْبَحْرُ اَلْحَمْدُ اَلْعَبْدُ الْقَمَرُ 3

Page 8

تعارف نَاصِرَة مدد کرنے والی مَكْفُورٌ جسکا انکار کیا گیا منصورة جس کی مدد کی جائے منصور جس کی مدد کی جائے نَاصِرَات مدد کرنے والیاں كَفَرُوا اُنہوں نے انکار کیا 06 کافر انکار کرنے والا ناصر مدد کرنے والا تكْفُرُ تم انکار کرتے ہو كَفَرَ اُس نے انکار کیا يَكْفُرُ وہ انکار کرتا ہے اكْفُرُ میں انکار کرتا ہوں نَصَرَ اُس نے مدد کی يَنْصُرُ وہ مدد کرتا ہے فَعَلَ اُس نے فعل کیا يَفْعَلُ وفعل کرتا ہے نكْفُرُ ہم انکار کرتے ہیں جَعَلَ خَتَمَ حَكَمَ ظَلَمَ قَطَعَ خَرَجَ كَتَبَ صَبَرَ شَكَرَ قَتَلَ رَفَعَ دَخَلَ كَذَبَ غَفَرَ مَنَعَ صَدَقَ ذَكَرَ عَبَدَ نَزَلَ سَجَدَ

Page 9

فعل ماضی فعل ماضی : وہ فعل ہے جس میں کسی گزرے ہوئے زمانے میں کسی کام کا ہونا یا کرنا پایا جائے [ مثال: اُس نے لکھا He wrote] کسی مادہ کے پہلے اور آخری حرف پر زبر لگانے اور درمیانی حرف پر زبر زیر یا پیش لگانے سے فعل ماضی بن جاتا ہے.ي لفنا فعل ماضی کی گردان کا پہلا صیغہ ہوتا ہے.[ مثال : كَتَبَ اُس ایک مرد نے لکھا ، فَعَلَ اُس ایک مرد نے کوئی فعل کیا 07 جرکات بدلنے اور اضافی حروف لگانے سے مزید صیغے بنائے جاتے ہیں، جو ایک Table کی شکل میں پیش کئے جاتے ہیں، جسے گردان کہتے ہیں.گردان سے سمجھنے اور یاد کرنے میں آسانی ہوتی ہے.[ دوکو نوٹ: عربی میں ایک کو واحد ، دو کو مستثنیہ اور دو سے زیادہ کو جمع کہتے ہیں]

Page 10

فعل ماضی فعل ماضی معروف گردان: اس سے ہمیں جنس یا عدد کی تبدیلی کا غائب مذکر واحد شنید جمع فَعَلَ فَعَلَام فَعَلُوا فَعَلَتْ فَعَلَتَا غائب مؤنث فَعَلَن فَعَلْتَ فَعَلْتُمَا Kité فَعَلْتِ فَعَلْتُمَا فَعَلْتُم فَعَلْتُ فَعَلْنَا فَعَلْنَا 08 پتہ چلتا ہے.پہلے صیغے میں [الف ] کے اضافے سے تثنیہ کا صیغہ بن جاتا ہے.لام کلمہ کو مخاطب مذکر [ پیش اور [و] کے اضافے سے جمع بن جاتی مخاطب مؤنث سجات الگانے سے واحد اور [ تا ] لگانے تیم مذکر و مؤٹ سے تثنیہ مئونٹ بن جاتا ہے لام کلمہ کو ساکن کرنے اور ان کے اضافے سے جمع مسکونٹ بن جاتا ہے.اس سے اگلے صیغوں میں [ ، ، ، ، فعل کا وزن برقرار رہتا ہے اور [ ] [ ] [ ] [تُمْ ] [ تُنَّ ] [ تُما ، اور [نا ] کے اضافے سے دیگر صیغے بنتے ہیں.

Page 11

فعل ماضی 09 (فَعَلَ) جَعَلَ [ اس نے بنایا ] ذَهَبَ [ وہ گیا] رَجَعَ [ وہ لوٹا ] مَلَكَ [ وہ مالک ہوا ] (فَعَلَا) جَعَلَا [ اُن دونوں نے بنایا ] وَجَدَا [ اُن دونوں نے پایا ] رَكِبًا [ وہ دونوں سوار ہوئے ] (فَعَلُوْا) كَفَرُوْا [ اُن سب نے انکار کیا ] مَكَرُوا [ اُن سب نے تدبیر کی ] تَرَكُوا [ اُن سب نے چھوڑا ] (فَعَلْنَ) بَلَغْنَ [ وہ پہنچیں] خَرَجْنَ [و نکلیں] وہ وَسَطْنَ [ وہ گھس گئیں (فَعَلْتُ) ظَلَمْتُ [ میں نے ظلم کیا ] نَصَرْتُ [ میں نے مدد کی] قتلتُ [ میں نے قتل کیا ] ] فَعَلْنَا) بَعَثْنَا [ہم نے بھیجا ] رفَعْنَا [ ہم نے بلند کیا ] رزَقْنَا [ ہم نے رزق دیا] (فَعَلَتْ) عَقَدَتْ [ اس نے عقد کیا ] (فَعَلْتَ خَلَقْتَ [ تو نے بنایا ] (فَعَلْتُمْ) حَكَمْتُمْ [ تم سب نے فیصلہ کیا ] (فَعَلَتَا) فَسَدَنَا [ اُن دونوں نے فساد کیا ] (فَعَلْتُمَا حَمَلْتُمَا تم دونوں نے اٹھایا ] فعل ماضی کے صیغے

Page 12

فعل ماضی 10 ظَلَمَ اُس [ غائب ] ایک [واحد] مرد [ مذکر ] نے ظلم کیا.فَعَلْنَا ہم سب [ منتظم جمع مذکر ومؤنث ] ( نے کوئی فعل کیا نَصَرُوا اُن [ غائب ] سب [ جمع ] مردوں [ مذکر ] نے مدد کی.فعلت تم (واحد مخاطب مرد نے فعل کیا.ظَلَمْتُ میں نے متکلم واحد مذکر مونث ا ظلم کیا ] فعل ماضی کے دوسرے اوزان فَعِلَ اور فَعُل ہیں جیسے علم اس نے جانا ضَعُفَ وہ کمزور ہوا.فَعِلَ کی گردان میں دع، کلمہ پر زیر ہوگی اور فعل میں پیش فَعَلْتَ فَعُل کے وزن پر قرآن کریم میں بہت کم الفاظ ہیں ] مشق: وَعَدَ اللهُ الْمُؤْمِنِيْنَ خَسَفَ الْقَمَرُ رَجَعَ مُوسَى إِلَى قَوْمِهِ ظَلَمْتُ نَفْسِي زَهَقَ الْبَاطِلَ سَحَرَ أَعْيُنَ النَّاسِ اللہ نے مومنوں سے وعدہ کیا، چاند ماند پڑ گیا، موٹی اپنی قوم کی طرف لوٹا، میں نے اپنی جان پر ظلم کیا باطل بھاگ گیا، اُس نے لوگوں کی انکھوں پر جادو کر دیا

Page 13

فعل ماضی 11 واحد جمع فعل ماضی سَمِعَ سَمِعَا سَمِعُوْا غائب مذکر فَعِل کے وزن پر سَمِعْ غائب مؤنث سَمِعَتْ سَمِعَتَا سَمِعْنَ اُس نے سنا مخاطب مذکر سَمِعْتَ سَمِعْتُمَا سَمِعْتُمْ ه مخاطب مؤنث سَمِعْتِ سَمِعْتُمَا سَمِعْتُنَّ سَمِعْتُ سَمِعْنَا سَمِعْنَا متكلم مذکر و مؤنث

Page 14

فعل ماضی 12 اذِنَ [ اس نے حکم دیا] بَرِقَ [وہ خیرہ ہوگئی] عَنِمْتُمْ [ تم نے چھین کر پایا ] تبع [ اس نے پیروی کی] رَحِمَ [ اس نے رحم کیا ] رَضِیَ [ وہ راضی ہوا ] نَسِيَ [وہ بھولا] لَبِسَ [ اس نے پہنا] وَرِثَ [ وہ وارث ہوا ] ضَحِكَ [ وہ ہنسا ] عَمِلَتْ [ اس نے عمل کیا ] سَمِعَتْ [ اس نے سنا] بَطِرَتْ [ وہ اترائی ] لَبِثْتَ [ تو ٹھہرا] نَسِيتُ [ میں غافل ہو گیا ] نَسِيَا [ وہ دونوں بھول گئے ] خَسِرُوا [ انہوں نے نقصان اٹھایا ] سَخِرُوا [انہوں نے ہنسی کی ] حَسِبَتْ [ اس نے گمان کیا لَبِثْنَا [ ہم ٹھہرے ] حَبِطَ [ وہ ضائع ہو گئے ] ] حَذِرَ [ وہ ڈرا] شَهِدَ [ اس نے گواہی دی ] فَهِمَ [ وہ سمجھا ] عَلِم [ اس نے جانا ] فَرِحَ [ وہ خوش ہوا ] شَرِبَ [ اس نے پیا]

Page 15

فعل ماضی واحد و حسن حَسُنَا حَسُنَتْ حَسُنَتَا حسن و حَسُنْتَ حَسُنتَمَا حَسُنتُمْ جمع فعل ماضی فعل کے وزن پر حَسُنَ حَسُنُوا غائب مذکر غائب مؤنث وہ اچھا ہوا گرم وہ معزز ہوا ] ضَعُفَ [ وہ بیمار ہوا ] مخاطب مذکر نقل [وہ بھاری ہوا ] كبر وہ بڑا ہوا ] [ 13 و حَسُنْتِ حَسُنتَمَا حَسُنتن مخاطب مخاطب مؤنث سَقُمَ [ وہ بیمار ہوا ] حَسُنْتُ حَسُنا حَسَنا متکلم بذکر سَرعَ [وہ تیز ہوا ] ضَعُفُوا [ وہ کمزور ہوئے ] ثَقُلَتْ [ وہ بھاری ہوئی] كَبُرَتْ [ وہ بڑی ہوئی ] بَصُرَتْ [ اس عورت نے دیکھا] حبت وہ ناپاک ہوا ] كَثُر [ اس نے بہت کیا ] و مؤنث

Page 16

فعل مضارع تعليم القرآن فعل مضارع: جس میں کسی کام کا ہونا یا کرنا پایا جائے اور زمانہ حال یا مستقبل ہو فعل ماضی سے فعل مضارع بنتا ہے.ماضی کے پہلے حرف کو ساکن کریں، آخری کو پیش دیں اور شروع میں اَتَی یا ن واحد فَعَلَ يَفْعَلُ وہ کرتا ہے کرے گا جمع فعل مضارع يَفْعَلُ يَفْعَلَانِ يَفْعَلُونَ غائب مذكر لگائیں.ماضی کی مناسبت سے درمیانی حرف پر زیر، زبر، پیش آسکتی 1 تَفْعَلُ تَفْعَلُ تَفْعَلَان \ يَفْعَلْنَ غائب مؤنث فَعَلَ يَفْعُلُ ہے: يَفْعَلُ يَفْعِلُ يَا يَفْعُلُ : يَفْتَحُ، تَفْعَلُ تَفْعَلَان تَفْعَلُونَ مخاطب مذكر يَضْرِبُ، يَنْصُرُ - يَفْعِلُ کی گردان میں تَفْعَلِيْنَ تَفْعَلَانِ تَفْعَلْنَ مخاطب مؤنث ع کے نیچے زیر ہوگی اور يَفْعُلُ کی گردان میں 'ع' کے اوپر پیش اَفْعَلُ 14 نَفْعَلُ نَفْعَلُ متكلم مذكر و مؤنث فعل مضارع کے ۱۴ صیغوں میں ۵ کے آخری حروف پر پیش ہے اور دو جگہ یعنی جمع مؤنث غائب اور مخاطب میں زبر کے ساتھ نون ہے.باقی کے جگہ نون زبر یا زیر کے ساتھ ہے.ان آخری سے نون کو نون اعرابی کہتے ہیں کیونکہ بعض حالتوں میں یہ گر جاتا ہے اور لکھنے میں نہیں آتا.بعض حروف ایسے ہیں کہ ان کے مضارع سے پہلے آنے کی وجہ سے مضارع کے آخری حرف پر زبر (نصب) پڑ جاتی ہے یا سکون (جزم)، اور نون اعرابی گر جاتا ہے.[ دیکھیں گردان]

Page 17

فعل مضارع 6 تعليم القرآن 15 ابواب : فعل ماضی ، مضارع میں ' ع ، کلمے کی مختلف حالتوں کے اعتبار اگر ماضی میں ' پر زبر ہے تو مضارع میں 'ع پر زبر، زیر، اور پیش سے چھ ابواب ہیں.ان ابواب میں آنے والے افعال کی مخصوص تینوں آسکتے ہیں.اگر ماضی میں زیر ہے تو مضارع میں صرف زبر اور پر آسکتے ہیں لیکن اکثر حالت میں زبر ہوگی.ماضی میں اگر پیش ہے تو مضارات میں صرف پیش آسکتا ہے.اگر لفظ کا درمیانی یا آخری حرف (ع) ح خ 10 ہے خصوصیات ہیں سب سے زیادہ باب نصر یا میں افعال آتے ام ہیں اور سب سے کم حسب يَحْسِبُ میں.کچھ مادے ایسے بھی ہیں جو تو عام طور پر انی اور مضارع دونوں میں زہر ہوگی.حَسِبَ ایک سے زیادہ ابواب میں آتے ہیں جس کی وجہ سے ان کے معنے مختلف ہو جاتے ہیں، جیسے اَذِنَ يَأْذَنُ بمعنے سُنا، باب سَمِعَ يَسْمَعُ 1 فَتَحَ يفتح زبر اور دیر 4 سمع يسمع زیر اور زبر سے ہے اور اَذِنَ يَأْذِنُ بمعنے اجازت دینا باب حَسِبَ 2 ضَرَبَ يَضْرِد اور زیر 5 حَسِبَ يَحْسِبُ زیر اور زیر يَحْسِبُ سے ہے.حَسِبَ يَحْسِبُ کے معنے گنتی کرنا اور حَسِبَ يَحْسَبُ کے گمان کرنا ہے.3 و و نصر ينصر زبر اور پیش 6 كَرُمَ يَحْرُمُ پیش اور پیش لغات میں ' ف ض ن س ح ک ، باب کی نشان دہی کرتے ہیں

Page 18

فعل مضارع 16 ن نَصَرَ يَنْصُرُ [ وہ مدد کرتا ہے یا کرے گا ] كَتَبَ يَكْتُبُ [وہ لکھتا ہے یا لکھے گا يَذْكُرُ يَصْدُقُ يَكْفُرُ يَأْمُرُ ضَرَبَ يَضْرِبُ [ مارتا، مارے گا ] كَذَبَ يَكْذِبُ [ جھوٹ بولتا ہے، بولے گا) يَعْرِفُ يَخْلِفُ يَسْفِكُ يَنْطِقُ فَتَحَ يَفْتَحُ (کھولتا ہے، کھولے گا ، مَنَعَ يَمْنَعُ ( روکتا ہے، روکے گا) يَرْفَعُ يَسْتَلُ يَشْفَعُ يَجْعَلُ يَرْجَعُ و سَمِعَ يَسْمَعُ سنتا ہے، سنے گا] شَرِبَ يَشْرَبُ [ پیتا ہے، بیٹے گا) يَرْحَمُ يَعْمَلُ يَحْمَلُ يَحْمَدُ يَتْبَعُ [ حَسِبَ يَحْسِبُ [ سمجھتا ہے، سمجھے گا] وَرِثَ يَرِثُ [وارث ہوگا ] يَثقُ [ اعتبار کرے گا ] 6 ابواب كَرُمَ يَحْرُمُ (معزز ہوگا ) ، يَضْعُفُ [ بیمار ہے ، ہوگا ) ، يَقْرُبُ يَحْسُنُ، يَنْقُلُ يَكْبُرُ يَصْغُرُ يَخْبُثُ ] واحد مونث غائب مخاطب بذكر : تَعْمَلُ [وہ عمل کرتی ہے، تم عمل کرتے ہو ا، تَعْرِفُ وہ پیچھاتی ہے ، تکسیبُ [ وہ کماتی ہے] واحد مؤنث مخاطب : تَامُرِينَ [ تم حکم کرتی ہو ا، تَعْجَبِینَ [ تم تعجب کرتی ہو ] جمع مؤنث غائب: يَحْفَظْنَ يَحْفَظ.وہ حفاظت کریں گی ]، يَقْتُلْنَ [و قتل کریں گی ] جمع مخاطب مذکر : تَامُرُونَ [تم حکم کرتے ہوا ، تَعْبُدُونَ [ تم عبادت کرتے ہوا ، تَأكُلُونَ تم کھاتے ہو ] ، تَجْعَلُونَ [ تم بناتے ہو ]

Page 19

فعل مضارع تثنيه غائب نذكر: يَحْكُمَن يَحْكُمُ وہ دونوں فیصلہ کرتے ہیں، يَخْصِفن [وہ دونوں چپکاتے ہیں] يَبْغِيَان [بَغِی وہ دونوں حد سے تجاوز کرتے ہیں] يَسْجُلان يَسْجُدُ.وہ دونوں سجدہ کرتے ہیں] جمع غائب مذكر: يَحْمِلُوْنَ يَحمِلُ وہ اُٹھاتے ہیں ، يَخَافُونَ يَخْفُ وہ ڈرتے ہیں ، يَامُرُونَ [يَامُرُ وہ حکم دیتے ہیں ، يَسْمَعُونَ يَسْمَعُ وہ سنتے ہیں ، يَشْرَبُونَ يَشْرَبُ پیتے ہیں)، يَشْهَدُونَ جمع يَشْهَدُ (وہ گواہی دیتے ہیں ، -09 يَعْبُدُونَ [ وه عبادت کرتے ہیں ، يَلْحَقُونَ (وہ ملتے ہیں)، يَقْتَلُونَ [و قتل کرتے ہیں] واحد : متکلم: اَنْفُخُ ( میں پھونکوں گا ] ، اَذْبَحُكَ [ میں تجھے ذبح کر رہا ہوں]، اَعْبُدُ [ میں عبادت کرتا ہوں] جمع متکلم: بَعَثَ يَبْعَثُ نَبْعَثُ (ہم بھیجیں گے ) نَتْرُكُ (ہم چھوڑیں گے ) نَجْعَلُ (ہم بنا ئیں گے ) نَرْزُقُ (ہم دیتے ہیں رزق ) نَرْفَعُ [ہم [ اٹھاتے ہیں] نَسْمَعُ [ہم سنتے ہیں] نَضْرِبُ [ہم بیان کرتے ہیں نَطْمَعُ ) ہم امید کرتے ہیں نَعْمَلُ نَغْفِرُ نَاخُذُ [اخَذَ.ہم پکڑیں نَجْمَعُ [ہم جمع کریں گے] نَحْفَظُ حَفِظ.حفاظت کریں گے] نَخْسِفُ [خَسَفَ.ہم دھنسا دیں گے] نَرْفَعُ رَفَعَ ـ بلند کرتے ہیں نَقُولُ [ قَالَ يَقُولُ.ہم بیان کرتے ہیں] نَكْتُبُ نَفْسَخُ نَنْصُرُ.یہاں دی کی جگہ دی لگنے سے متکلم [یعنی ہم بن گیا ہے حال اور مستقبل دونوں کے معنے آتے ہیں.17

Page 20

فعل کی مشق بَحَث يَبْحَثُ بَحْثاً زمین کو کریدنا، بحث بَخِلَ يَبْخَلُ بُخُلا حریص ،لالچی ہونا بَدَعَ يَبْدَعُ بَدْعًا اختراع، ایجاد کرنا بَدَلَ يَبْدِلُ بَدلًا بدلنا ، عوض ، بدلہ بَرِقَ يَبْرِقُ يَبْرقُ بَڑھا چکا چوند، دنگ ہو جانا بَسَطَ يَبْسُطُ بَسُطًا پھیلانا ، بچھانا، بڑھانا بَطَلَ يَبْطِلُ بُطْلا ناحق، بیکار، ضائع بَطَنَ يَبْطُنُ بُطْنا چھپا ہوا،اندرونی بَعَثَ يَبْعَثُ بَعْثًا بھیجنا، اُٹھانا بَعُدَ يبعد بُعدًا دوری ، ہلاکت بَلَغَ يَبْلُغُ بُلُوعًا پہنچانا ، پانا بَلُغَ يَبْلُغُ بَلاغَةٌ فصیح، بلیغ ، موثر يَبْهَتُ بهتا مبہوت ہوا بَتَر يَبْتُرُ بَترا بَخَعَ يَبْخَعُ بُخُوعًا ہلاک کرنا جَعَلَ يَجْعَلُ جَعَلًا بنانا 18 دم کٹا ، بے اولاد يَبْرُزُ بُرُوزًا چل پڑنا ، ظاہر ہونا، نکل کھڑا ہونا بَرَزَ جَمَعَ يَجْمَعُ جَمْعٌ اکٹھا کرنا خَلَعَ يَخْلَعُ خَلْعًا اُتار دینا رَفَثَ يَرْقُتُ رَفتًا بیہودہ ، لغو بات کہنا زَهِدَ يَزْهَدُ زُهُدًا بے رغبتی ، زہد رَجَمَ يَرْجُمُ رَجُمًا پتھر پھینکنا ، مارنا قبل کرنا

Page 21

فعل کی مشق علیم القرآن جَزِعَ يَجْزَعُ جَزْعًا نا صبری کرنا يَجُحُمُ جَحْمًا جَحِیمٌ آگ میں دہکنا محروم ہونا حَذِرَ يَحْذَرُ حَذَرا خبر دار ، ہوشیار ہونا خبر دار ، ہوشیار ہونا حَرَمَ يَحْرِمُ حَرَّمًا حَزِنَ يَحْزَنُ حَزُنًا غمگین ہونا ، رنج کرنا حَزَنَ يَحْزُنُ حُزُنًا افسوس کرنا حَسِبَ يَحْسَبُ حَسُبًا خیال ، گمان کرنا حَسَبَ يَحْسُبُ حِسْبَةً گننا ، حساب کرنا و و حَسَرَ يَحْسُرُ حَسُورًا تھکنا ، عاجز ہونا خَسِرَ يَحْسَرُ حَسَرًا حسرت ، افسوس ، رنجیدہ ہونا حَطَمَ يَحْطِمُ حَطْمًا چور چور، برباد کر ڈالنا حَصِرَ يَحْصَرُ حَصْرًا قید لگانا، روکا جانا حَضَرَ يَحْضُرُ حُضُورًا حاضر ہونا ، سامنے آنا حَفِظَ يَحْفُظُ حِفْظًا حفاظت، خبر گیری، بچانا حَكَمَ يَحْكُمُ حُكْما انصاف، فیصلہ کرنا حَمِدَ يَحْمَدُ حَمُدًا تعریف کرنا حَمَلَ يَحْمِلُ حَمْلا لیکر چلنا، اُٹھانا حَرَثَ يَحْرِثُ حَرُنَّا بیج بونا حَبطَ يَحْبَطُ حَبْطًا باطل، بریکار، ضائع ہونا يَخْتِمُ خَتُما مہر کرنا خَرَجَ يَخْرُجُ خُرُوجًا مَخْرَجًا نکل، چل پڑنا مَخْرَجًا نکل، چل پڑنا خَسِرَ يَخْسَرُ خَسَارًا يَخْسَرُ خَسَارًا بھٹکنا، نقصان اٹھانا، بلاکت 19

Page 22

فعل کی مشق خَشَعَ يَخْشَعُ خُشُوعًا انکساری کرنا خَلَفَ يَخْلُفُ خُلُقًا جانشین ہونا، پیچھے رہنا خَسَفَ يَخْسِفُ خُسُوفًا حَسَفًا رهنسانا، چاند گہن خَطِفَ يَخْطَفُ خَطْفًا چھیننا، اچک لینا خَلَدَ يَخْلُدُ خُلُودًا خُلُدًا ہمیشہ رہنا دَهَقَ يَدْهَقُ دَهْقًا چھلکنا ، بھرا ہوا ہونا ذَبَحَ يَذْبَحُ ذَبْحًا ذبح کرنا ، گلا کاٹنا ذَكَرَ يَذْكُرُ ذِكْرًا یاد، خیال، ذکر کرنا يَرْجِعُ رُجُوعًا مَرْجِعًا لونا، پھرنا رَحَلَ يَرْحَلُ رَجُلًا کوچ کرنا، رخصت ہونا يَرْحَمُ رَحْمًا رَحْمَةً رحم، شفقت کرنا رَشَدَ يَرُهُدُ رُشدًا ٹھیک راستہ، ہدایت پانا يَرْفَعُ رَفْعًا بلند کرنا، اعزاز بخشنا رَكَعَ يَرْكَعُ رُكُوعًا ركعا جھکنا، بات ماننا، رکوع رَبِحَ يَرْبَحُ رِبُحًا نفع بخش زَعَمَ يَزْعُمُ زَعْمًا زعامة گمان کرنا زَهَقَ يَرْهَقُ زُهُوقًا باطل غائب ہو جانا ہلاکت سَرعَ يَسُرُعُ سُرْعَةً سَرْعًا سَرِيع تيزی، سرعت سَعِدَ يَسْعَدُ سَعدًا سَعَادَةً خوش بخت سَلَكَ يَسُلُكُ سُلُوكًا چلانا، ڈالنا، داخل کرنا شَرَحَ يَشْرَحُ شَرُحًا کھولنا، کشادہ کرنا شَرَعَ يَشْرَعُ شَرُعًا شریعت کے مطابق رَحِمَ رَفَعَ 20

Page 23

فعل کی مشق علیم القرآن شَرِكَ يَشْرَكُ شِرُكَةً شَرِكَةً شرک کرنا شَفَعَ شَهِدَ يَشْهَدُ شَهَادَةً دیکھنا، شہادت دیتا جَلَسَ يَجْلِسُ جُلُوسًا صَنَعَ يَصْنَعُ يَصْنَعُ بیٹھنا و شَفَع يَشْفَعُ شَفَاعَةً شریک حال ہونا، شفارش استقلال، برداست صَبَرَ يَصْبِرُ صَبْرًا جَهَدَ يَجُهَدُ جَهْدًا پوری طاقت سے کام کرنا صَنَاعًا صَنَعَةً پرورش، بنانا ضَرَبَ يَضْرِبُ ضَرْبًا مثال بیان کرنا، مارنا ضَعُفَ يَضُعُفُ ضُعْفًا کمزور، بیمار ہونا عَبَثَ يَبْعَثُ يَبْعَثُ عَبُنا بے فائدہ، لغو، تفریح کرنا فَتَنَ يَفْتِنُ فِتْنَةٌ 21 طَبَعَ يَطْبَعُ طَبعًا طباعت ، مہر کرنا يَعْبُدُ عِبَادَةً عبادت، خدمت التحميل حکم عَبَدَ جلانا، مصیبت، حملہ ، سنا عَرَفَ يَعْرِفُ عِرْفَانًا پہچاننا ، جاننا عَكَفَ يَعُكُفُ عَكْفًا عَكُوفًا روکنا، وقف کرنا عَقَدَ يَعْقِدُ عَقْدًا عہد ، ذمہ لینا عَمَرَ يَعْمُرُ عَمْرًا عِمَارَةٌ کاشت آباد کرنا عَمِرَ يَعْمَرُ عَمْرًا عمر لنبی ہونی عَمِلَ يَعْمَلُ عَمَلًا عمل کرنا، بنانا فَرَقَ يَفْرَقُ فَرَقًا شک ، الگ کرنا فَسَدَ يَفْسُدُ فَسَادًا بگاڑ ، حد سے بڑھنا فَرَقَ يَفْرُقُ فُرْقَانًا امتیاز ، فرق، فیصلہ کرنا

Page 24

22 فعل کی مشق يَقْبَلُ قُبُولا ماننا، قبول کرنا قَبلَ يَقْبَلُ قَدَرَ يَقْدِرُ قَدْرًا قدرت، اختیار، طاقت رکھنا قُدُومًا رجوع ہونا ، آگے کر لینا قَدَمَ يَقْدُمُ قَدْمًا آگے بڑھنا، اقدام کرنا قَدِمَ يَقْدَمُ قَدُمَ يَقْدُمُ قَدْمًا قَدَامَةٌ قدیم ، پرانا قَرَبَ يَقُرَبُ قُرْبَانًا نزدیک،قریب ہونا قطعًا قَصَدَ يَقْصِدُ قَصُدًا قصد، اعتدال سے چلنا قَطَعَ يَقْطَعُ کاٹنا، ہلاک کرنا،سفر کرنا قَلَبَ يَقْلِبُ قَلْبًا پھیرنا ، واپس کرنا ، پھرانا كَبُرَ يَكْبُرُ كَبُرا بڑا ہونا ، شاق گزرنا كَتَبَ يَكْتُبُ كِتَابًا کتاب لکھنا انق، لازم کرنا كَتَمَ يَكْتُمُ كَتُمَانًا كَذَبَ يَكْذِبُ كذبًا جھوٹ بولنا، گھڑنا كَرُمَ يَكْرُمُ كَرْمًا معزز ، شریف، نفع بخش چھپانا كَسَبَ يَكْسِبُ كَسُبًا فائدہ اٹھانا ، حاصل کرنا كَفَرَ يَكْفُرُ كُفْرًا كُفَرَانًا چھپانا ، انکار، ناقدری پہننا لَبِسَ يَلْبَسُ لُبْسٌ لَبَسَ يَلْبَسُ لَبُسٌ لَعِبَ يَلْعَبُ يَلْعَبُ لَعِبا کھیلنا يمتع لَبِثَ يَلْبَتُ ملانا ، خلط ملط کرنا لَنا ٹھہرنا، عارضی قیام ہاتھ پھیرنا، پونچھنا مسح متعة فائدہ اُٹھانا، سامان مَسَحَ يَمْسَحُ مَسْحًا

Page 25

فعل ماضی 23 ماضی منفی: فعل ماضی سے پہلے ما لگانے سے فعل ماضی منفی کی گردان بن جاتی ہے.مَا كَفَرَ اس نے انکار نہیں کیا مَا قَتَلُوا انہوں نے قتل نہیں کیا.مَا خَلَقْتَ تو نے تخلیق ماضی قریب: فعل ماضی سے پہلے قَدْ یا لَقَدْ لگادیں، ماضی قریب کی گردان بن جائے گی.جیسے قَدْ سَئَلَ اُس نے سوال کیا ہے.قَدْ سَبَقَ وہ آگے بڑھ گیا ہے.لَقَدْ خَلَقْنَا کہ ہم نے تمہیں پیدا کیا ہے.قَدْ بَلَغْتُ میں پہنچ گیا ہوں.قَدْ سَمِعْنَا ہم نے سن لیا ہے قَدْ عَلِمْتَ تم نے جان لیا ہے.قَدْ یا لَقَدْ کے معنے بیشک ہیں اور تاکید کے معنے دیتا ہے قَدْ خَلَقْتُكَ یقینا میں نے تجھے پیدا کیا ہے [نوٹ: ترجمہ ہے یا ہوں ہوگا ] قَدْ قَامَتِ الصَّلوة (یقینا نمار کھڑی ہو چکی ہے)

Page 26

فعل ماضی 24 ماضی بعید : فعل ماضی سے پہلے گائی یا اس کی گردان کے مطابق صیغہ لگانے سے ماضی بعید کی گردان بن جائے گی.كَانَ كَفَرَ اُس نے کفر کیا تھا.نوٹ: ترجمہ تھا ہوگا واحد جمع كَانَ فَعَلَ كَانَا فَعَلَا كَانُوا فَعَلُوا ماضی بعید كُنْتُ ذَهَبْتُ میں گیا تھا غائب مذکر كُنتُمْ فَتَحْتُمْ تم نے کھولا تھا كَانَتْ فَعَلَتْ كَانَتَا فَعَلَتَا كُنَّ فَعَلْنَ غائب مؤنث كُنْتُنَّ سَجَدْتُنَّ كُنْتَ فَعَلْتَ كُنتُمَا فَعَلْتُمَا كُنتُمْ فَعَلْتُمْ مخاطب مذکر تم سب نے سجدہ کیا تھا كُنتُمَا دَخَلْتُمَا كُنْتِ فَعَلْتِ كُنتُمَا فَعَلْتُمَا كُنتُنَّ فَعَلْتُنَّ مخاطب مؤنث تم دونوں داخل ہوئے تھے كُنْتُ فَعَلْتُ كُنَّا فَعَلْنَا كُنَّا فَعَلْنَا متكلم مذكر كُنَّا حَمَلْنَا ہم نے اُٹھایا تھا.ومؤنث

Page 27

فعل ماضی ماضی مجہول : اب تک جو مثالیں دی گئی ہیں وہ ماضی معروف کی جمع اُس نے جمع کیا.جمع وہ جمع کیا گیا.جَمَعَ تھیں یعنی وہ فعل جس کی نسبت کرنے والے فاعِل ) کی طرف ہو جیسے خَتَمَ اللہ اللہ نے مہر لگادی.وہ فعل جس کی جمع وہ جُمِعَ واحد شنید جمع ماضی مجہول جُمْعًا جمعوا غائب مذكر جُمِعْنَ غائب مؤنث و مخاطب مذکر نسبت مفعول کی طرف ہو اور اس کے فاعل کا ذکر نہ ہو جیسے نُزِلَ وہ جُمِعَتْ جُمِعَتَا 25 نازل کیا گیا ، ماضی مجہول کہلاتا ہے.ماضی معروف کے پہلے حرف جُمِعْتَ جُمِعْتُمَا پر پیش لگانے اور دوسرے حرف پر اگر زیر نہیں تو زیر لگانے سے جمعتِ جُمِعْتُمَا جُمِعْتُنَّ قاطب مؤنث جمعنا متكلم فذكره مجہول بن جاتا ہے طبع ( میر کی گئی کتب [وہ لکھا گیا جُمِعْتُ جُمِعْنَا جُمِعْنَا رَزَقْنَا [ ہم نے روزی دی] سے رُزِقْنَا [ ہمیں روزی دی گئی ] خَلَقَ سے خُلِقَ [ وہ پیدا کیا گیا ] رُفِعَتْ [ بلند کیا گیا ] ظلِمُوا [ ان پر ظلم کیا گیا ] قُضِیَ بَيْنَهُمْ بِالْقِسْطِ فیصلہ کیا ان کے درمیان انصاف کے ساتھ اَلوُحُوشُ حُشِرَتْ وحشی اکٹھے کئے گئے بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا اس لئے کے ان پر ظلم کیا گیا

Page 28

فعل ماضی واحد ལས་ :مشق گردان مکمل کریں جمع اُس نے پھونکا واحد جمع اُس نے پھیلایا غائب مذکر نَشَرَ 26 غائب مؤنث مخاطب مذکر مخاطب مؤنث متکلم مذکر و مؤنث غائب مذکر غائب مؤنث مخاطب مذکر مخاطب مؤنث متكلم مذکر و مؤنث

Page 29

فعل ماضی مشق: گردان مکمل کریں واحد شنید جمع وہ ٹھہرا واحد شنید جمع اُس نے منع کیا لَبِثَ غائب مذکر غائب مؤنث غائب مذکر 27 مخاطب مذکر مخاطب مؤنث متكلم مذكر و مؤنث غائب مؤنث مخاطب مذکر مخاطب مؤنث متکلم مذکر و مؤنث

Page 30

28 فعل ماضی واحد كَسَبَ شنی مشق: گردان مکمل کریں اُس نے حاصل کیا واحد جمع وہ کمزور ہوا غائب مذکر ضَعُفَ غائب مؤنث مخاطب مذکر مخاطب مؤنث متكلم مذکر و مؤنث غائب مذکر غائب مؤنث مخاطب مذكر مخاطب مؤنث تكلم مذكر و مؤنث

Page 31

فعل مضارع کی اقسام احال لام کے اضافے سے حال کے معنے مخصوص ہو جاتے ہیں جیسے لیفْعَلُ وہ کرتا ہے.قد بھی مضارع کو زمانہ حال سے مخصوص کر دیتا ہے.مستقبل قریب سٹین کے اضافے سے مستقبل قریب کے معنے بن جاتے ہیں.جیسے سَيَحْزَنُ (عنقریب غمگین ہوگا) سَنَنْظُرُ أَصْدَقْتَ ( ہم عنقریب دیکھیں گے کہ کیا تو نے سچ کہا ہے ) سَيَصْلی نَارًا (وہ عنقریب آگ میں داخل ہوگا) 29 مستقبل بعيد : سَوفَ لگانے سے تنقبل بعید کے معنے پیدا ہو جاتے ہیں جیسے كَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُونَ ( ہرگز نہیں ہم کچھ مدت بعد جان لو گے ).سَوْفَ أُخْرَجُ حَيّاً ( کچھ مدت بعد میں زندہ نکالا جاؤں گا ).۴- مضارع منفی: لا لگانے سے کام کے نہ ہونے یا نہ کرنے کے معنے پیدا ہو جاتے ہیں.لَا تَسْمَعُ ( تو نہیں سنتا ہے ) لَا يَعْقِلُونَ ( وہ نہیں سمجھتے ہیں) لَا اَسْتَلُكُمْ ( میں تم سے نہیں سوال کرتا ) لَا أَعْبُدُ مَا تَعْبُدُونَ ( میں عبادت نہیں کرتا جس کی تم عبادت کرتے ہو) ۵.ماضی استمراری: كَانَ یا اس کے صیغے مضارع سے پہلے لگانے سے ماضی میں کسی کام کے جاری رہنے کا مطلب بن جاتا ہے.كَانَ يَعْمَلُ (وہ کام کیا کرتا تھا) كَانَا يَأْكُلن (وہ دونوں کھانا کھایا کرتے تھے ) كَانُوا أَنْفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ (وہ لوگ اپنے آپ پر ہی ظلم کیا کرتے تھے ) كَانَتْ تَعْمَلُ الْخَبَائِتُ ( وہ برا کام کیا کرتی تھی) كُنتُمْ تَكْتُمُونَ ( تم چھپایا کرتے تھے )

Page 32

فعل مضارع کی اقسام 30 فعل لازم: وہ فعل ہے جو صرف فاعل کے ملنے سے پوری بات ظاہر کر دے.جیسے نَزَلَ (وہ اترا ) يَنْزُلُ ، قَامَ (وہ کھڑا ہوا) يَقُوْمُ ، قَعَدَ (وہ بیٹھا ) يَقْعُدُ ، كَرُمَ ( کرم کیا ) يَحْرُمُ ، جَلَسَ (وہ بیٹھا) يَجْلِسُ ، رَجَعَ (وہ لوٹا) يَرْجِعُ ، ذَهَبَ (وہ گیا) يَذْهَبُ تَرَجَ (وه نكلا ) يَخْرُجُ ، فَرِحَ وہ خوش ہوا) يَفْرَحُ ، ضَحِكَ (وهنا) يَضْحَكُ فعل متعدی: وہ فعل ہے جس کو فاعل کے علاوہ مفعول کی بھی ضرورت ہو جیسے ذبح (ذبح کیا ) کس کو کیا ؟ یہاں مفعول چاہیئے.نَقَبَ ( سوراخ کیا) يَنْقُبُ، فَتَحَ (كولا) يَفْتَحُ ، نَصَرَ (مدى) يَنْصُرُ، ضَرَبَ (مارا) يَضْرِبُ، سَمِعَ (نا) يَسْمَعُ، حَسِبَ (حساب کیا) يَحْسَبُ، مَدَحَ ( تعریف کی) يَمْدَحُ ، قَتَلَ (قتل کیا) يَقْتُلُ، زَرَعَ (بويا) يَزْرَعُ، جَعَلَ (بنايا) يَجْعَلُ.- مضارع مجہول : یہ وہ فعل ہے جس کی نسبت مفعول کی طرف ہوا اور فاعل معلوم نہ ہو.اس کو بنانے کے لئے حرف مضارع [ا ، ت، سی، ن] کو پیش دے دیں اور آخری سے پہلے حرف کو زبر.فَعَلَ يَفْعُلُ يُفْعَلُ يَعْرِفُ سے يُعْرَفُ (وہ پہچانا جاتا ہے، جائے گا)، يَنْصُرُ سے يُنْصَرُ ( اس کی مدد کی.و جاتی ہے، جائے گی ) يُبْعَثُ ( وہ بھیجا، اٹھایا جائے گا)، يُتْرَكُ (وہ ترک کیا جائے گا)، يُتلی (اس کی تلاوت کی جاتی ہے)، أَنْ يُحْمَدُوْا ( کہ ان کی تعریف کی جائے گی ) [آن کی وجہ سے نون اعرابی گر گیا ہے، يُقَالُ (وہ کہا جاتا ہے، لَمْ يُولَدْ (وہ نہیں جنا گیا ) [ لَم کی وجہ سے دال ساکن ہوگئی]

Page 33

فعل مضارع کے تغیرات 31 ا.حروف ناصہ یہ چار ہیں آن ( کہ یہ کہ کن ہرگز نہیں گئی تاکہ ) ، اِذَن اگر یوں ہوا تو ].یہ مضارع کو نصب دیتے ' [ ہیں، مستقبل کے لئے خاص کرتے ہیں، اور نون اعرابی گراتے ہیں.لَنْ يَفْعَلَ [وہ ہر گز نہیں کرے گا ] ، كَيْ يَفْعَلَ [ تا کہ وہ کرے) إِذَنْ يَفْعَل تب وہ کرے گا ، لَنْ نَّدْعُوا مِنْ دُونِةٍ إِلهاً (ہم اس کے علاوہ کسی معبود کو ہرگز نہیں پکاریں گے ؟ لَنْ نَّدْخُلَهَا [ہم ہرگز داخل نہیں ہوں گے ، اَنْ لَّنْ يُقْدِر [ کہ اس پر ہر گز قابونہ پاسکے گا ، اَنْ تَصُومُوا [ کہ تم روزہ رکھو تو ] لَنْ نفی میں عدت پیدا کرتا ہے جیسے لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ [ یہاں تَنَالُونَ تھا ( تم ہرگز نیکی کونہیں پہنچ پاؤ گے)، لَنْ نَّصْبِرَ عَلَى طَعَامِ وَاحِدٍ [ ہم ہرگز مبر نہیں کریں گے ایک ہی کھانے پر ].اَنْ تَذْهَبُوا ان گر گیا ہے] [لے جاؤ].نَالَ [ پایا] يَنَالُ [پائے گا] لَنْ يَنَالَ [وہ ہر گز نہیں پائے گا ، لَنْ تَنَالَ [تم ، لَنْ أَناَلَ میں..]، لَنْ نَنَالَ [هم]، لَنْ يَنَالُوا لَنْ تَنَالُوْا ، لَنْ يَنَالَا لَنْ تَنَالَا، لَنْ تَنَالِي [تَنَالِينَ تهَا ، لَنْ يَنَلْنَ ، لَنْ تَنَلْنَ..

Page 34

فعل مضارع کے تغیرات ۲.حروف حازمہ: لَمْ، لَمَّا، لام امر [ل] ، لا نهى، إِنْ پانچ ہیں جو مضارع کے آخر کو جزم ( سکون ) دیتے ہیں اور نون اعرابی گرا دیتے ہیں 32 لم ماضی منفی کر دیتا ہے.وَلَدَ يَلدُ [وہ جنتا ہے، جنے گا] لَمْ يَلِدْ [ اس نے نہیں جنا ] ( ساکن اور فعل ماضی ہو گیا ہے ) أَلَمْ تَرَ [ کیا تو نے نہیں دیکھا ( تَرَیٰ کا ی گر گیا ہے ) ، أَلَمْ نَشْرَحْ [ کیا نہیں ہم نے کھولا ] ( ح ساکن ہوگئی ) أَلَمْ نَجْعَلْ [ کیا ہم نے نہیں بنایا ) ( ساکن ہو گیا)، لَمْ يَحْمِلُوا [انہوں نے نہیں اٹھایا) (يَحْمِلُونَ تھا) لما بھی ماضی منفی کر دیتا ہے اور ابھی تک کا مفہوم دیتا ہے.لَمَّا يَلْحَقُوا (ابھی نہیں ملے )، لَمَّا يَدْخُلِ الْإِيْمَانُ ابھی تک ایمان داخل نہیں ہوا ] ( يَدْخُلُ سے يَدْخُلْ ہو گیا اور الایمان کی وجہ سے يَدْخُلِ ہو گیا ) بَلْ لَمَّا يَذُوقُوا عَذَابِ ( بلکہ انہوں نے میرے اعذاب کا مرہ ابھی تک نہیں چکھا (ن گر گیا ہے)

Page 35

فعل مضارع کے تغیرات ۲- حروف حازمه: 33 لام امر میں لام کے نیچے زیر ہوتی ہے اور کرنا چاہیئے کا مفہوم دیتا ہے.اگر لِ سے پہلے ف یاؤ آجائے تو لام ساکن ہو جاتا ہے.لِيَنصُرْ [مدد کرنی چاہیے ، لِيُنْفِق [ نفقہ دینا چاہیے ، فَلْيَعْبُدُوا [ پس ان لوگوں کو بندگی کرنی چاہیے ] (ف کی وجہ سے لِ ساکن ہو گیا ہے ) وَ لتَنْظُرْ نَفْسٌ ( ہر نفس کو دیکھنا چاہیے (و کی وجہ سے ساکن ہو گیا) وَلْيُؤْمِنُوا ہی چاہیے کہ مجھ پر ایمان لائیں ) ، وَلْيَكْتُب [لکھ لینا چاہیے ، فَلْيَنْظُرِ الْإِنْسَانُ مِمَّ خُلِقَ پس دیکھنا چاہیے انسان کو ، کس چیز سے پیدا کیا گیا ] لائے نہی لگانے سے کسی کام کی ممانعت کے معنے ہو جاتے ہیں.لَا تَكْفُر [ انکار نہ کرو] (كَفَرَ تَكْفُرُ )، لَا تَقْرَبَا اتم دونوں قریب مت جاؤ ] ( تَقْرَبَانِ کانون گر گیا ہے ( وَلَا تَحْزَنُوا [ اور غم نہ کرو] (تَحْزَنُونَ کانون گر گیا ہے) ) لَا تَقْتُلُوْا أَوْلَادَكُمْ [ اولا د وقتل مت کرو] لَمْ، لَمَّا، لام امر [ل] ، لا نهى، إِنْ ان حرف شرط بھی ہے.اِنْ تَنْصُرُوا 1 اگرتم مدد کروم، وَإِنْ يُرِيدُوا 1 اگر وہ ارادہ کریں ، اِنْ تَغْفِرْ 1 اگر تم معاف کردوم

Page 36

فعل مضارع کی مشق تعليم القرآن 34 نَصَرَ اُس نے مدد کی يَنصُرُ وہ مدد کرتا ہے ، کرے گا سَمِعَ اُس نے سنا يَسْمَعُ وہ سنتا ہے، سنے گا (س) (ن) واحد شکنید جمع فعل مضارع واحد شنید جمع فعل مضارع ه و و ينصر يَسْمَعَانِ يَسْمَعُونَ غائب مذكر و و تنصر يَنْصُرَانِ يَنصُرُونَ غائب مذكر تَنصُرَانِ يَنْصُرْنَ غائب مؤنث تَسْمَعُ تَسْمَعَانَ يَسْمَع غائب مؤنث و تَنصُرُ تَنصُرَانِ تَنصُرُونَ مخاطب مذكر تَسْمَعُ تَسْمَعَا تَسْمَعُونَ مخاطب مذكر تَنْصُرِينَ تَنْصُرَانِ تَنْصُرْنَ مخاطب مؤنث تَعِيْنَ اسْمَعَانِ تَسْمَعْنَ مخاطب مؤنث و و انصر و نَنصُرُ منكم مذکر مونث اسمعُ نَسْمَعُ 6 نَسْمَعُ متكلم مذكر و مؤنث لغات میں ' ف ض ن س ح ک ، باب کی نشان دہی کرتے ہیں

Page 37

فعل مضارع کی مشق 35 عَبَدَ اُس نے بندگی کی يَعْبُدُ وہ بندگی کرتا ہے، کرے گا (ن) اَمَرَ اُس نے حکم دیا يَأْمُرُ وہ حکم دیتا ہے، دے گا (ن) واحد جمع فعل مضارع واحد شنید جمع فعل مضارع بعيد يَعْبُدَان يَعْبُدُونَ غائب مذكر يَأْمُرُ يَأْمُرَان يَأْمُرُونَ غائب مذکر تعيد تعبُدان غائب مؤنث يَعْبُدُنَ تأْمُرُ تَأْمُرَانِ يَأْمُرُنَ غائب مؤنث ه و و تعبد تَعْبُدَان تَعْبُدُونَ مخاطب مذكر مخاطب مذکر تأْمُرُ تَأْمُرَان تأمُرُونَ 1 ° تعبدین تَعْبُدَان تَعْبُدُنَ مخاطب مؤنث تَأْمُرِينَ تَأْمُرَانَ تَأْمُرُنَ مخاطب مؤنث ه و و اعيد ه و و نعيد ه و و نعبد متکلم مذکر مؤنث و وو أمر نامر تأمر متكلم مذکر مونث

Page 38

فعل مضارع کی مشق 36 قَالَ اُس نے کہا يَقُولُ وہ کہتا ہے، کہے گا (ن) واحد تثنیہ كَذبَ اُس نے جھوٹ بولا يَكْذِبُ وہ جھوٹ بولتا ہے ، بولے گا (ض) جمع فعل مضارع واحد شنید جمع فعل مضارع يَقُولُ يَقُولَان يَقُولُونَ غائب تذكر يَكْذِبُ - يَكْذِبَانِ يَكْذِبُونَ غائب مذكر تَقُوْلُ تَقُوْلَان يَقُلْنَ غائب مؤنث تَكْذِبُ تَكْذِبَانِ يَكْذِبْنَ غائب مؤنث تَقُوْلُ تَقُولَان تَقُولُونَ مخاطب مذكر تَكْذِبُ تَكْذِبَانِ تَكْذِبُونَ مخاطب مذكر تَقُولِينَ تَقُولَان تَقُلْنَ مخاطب مؤنث تَكْذِبِينَ تَكْذِبَانِ تَكْذِبْنَ مخاطب مونث أقُولُ نَقُولُ نَقُولُ متكلم مذكر و مؤنث اكذبُ نَكْذبُ نَكْذبُ متكلم مذكر و مؤنث

Page 39

ود و و 37 فعل امر : وہ فعل جس میں کسی کام کے کرنے کا کم ہوتا ہے اورصرف مخاطب کو دیا جاتا ہے ا صر [ تومد دکر ) فعل مضارع مخاطب کی علامت (ت) کی جگہ امر دلگائیں.اگر مضارع کے عین کلمہ پر پیش ہے تو ہمزہ پر پیش ہوگی ورنہ زیرہ میں کلہ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی.آخری حرف ( ام کلمہ ) اگر حرف علت ہے تو گر جائے گا ورنہ سا کن کر دیں.اگر علامت مضارع کے بعد والا حرف ساکن نہ ہوتو ہمز نہیں لگے گا.نون اعرابی گر جائے گا.ضَرَبَ يَضْرِبُ تَضْرِبُ اِضْرِبْ تومار ] فَتَحَ يَفْتَحُ تَفْتَحُ افْتَحْ [توكول سَجَدَ يَسْجُدُ تَسْجُدُ أَسْجُدُ [ سجده كر] قَالَ يَقُولُ تَقُولُ قُل تو که ادعا يَدْعُو تَدْعُو اُدْعُ (توپکارا فعل امرسے پہلے کوئی متحرک حرف ہو تو ہمزہ نہیں پڑھا جاتا.وَاذْكُرُ رَبَّكَ اور تو اپنے رب کا ذکر کر واحد وه و ه انْصُرَا انصر جمع تن وہ و انصُرُوْا وہ و و اور انصـ کشید اصیغوں میں نون اعرابی گر گیا ہے مخاطب مذكر تَنْصُرُونَ - اُنصُرُوا تَنْصُرِيْنَ - اُنُصُرِى أنْصُرَا أَنْصُرْنَ مخاطب مؤنث ود و تنصُرَان ނ انصُرَا

Page 40

38 وَارْحَمْنَا اور رحم کرہم پر اُسكُنُ أَنْتَ وَزَوْجُكَ الجَنَّةَ تم اور تمہاری بیوی جنت میں رہو [سَكَنَ يَسُكُنُ] وَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ اور اپنے رب کے حکم تک صبر کرو [ صَبَرَ يَصْبِرُ ] - ارْكَبْ مَعَنَا تو میرے ساتھ سوار ہو جا ارَكِبَ يَرْكَبُ :- اِضْرِبْ ِبعَصَاكَ الْحَجَرَ تو چوٹ مار اپنے عصا سے چٹان پر [ ضَرَبَ يَضْرِبُ ]- اشْرَحْ لِي صَدْرِی میرا سینا میرے لئے کھول دے [ شَرَحَ يَشْرَحُ - ارْجِعِي إِلَى رَبِّكَ لوٹ جا اپنے -[ رب کی طرف [ رَجَعَ يَرْجِعُ ] فَادْخُلِي فِي عِبَادِي وَادْخُلِي جَنَّتِی داخل ہو جا میرے بندوں میں داخل - ہو جا میری جنت میں [ دَخَلَ يَدْخُلُ - أَقْتَتِى لِرَبِّكِ وَاسْجُدِى وَارْكَعِی اپنے رب کی تابع بن، سجدہ کر اور جھک جا [ قَنَتَ يَقْنُتُ سَجَدَ يَسْجُدُ رَكَعَ يَرْكَعُ : إِذْهَبَا إِلَى فِرْعَوْنَ تم دونوں فرعون ][ کی طرف جاؤ.[ ذَهَبَ يَذْهَبُ اذْكُرُوا نِعْمَةَ اللهِ تم سب اللہ کی نعمت کو یاد کرو [ ذَكَرَ يَذْكُرُ ] - ]

Page 41

ذَهَبَ يَذْهَبُ اِذْهَبُ تولے جا ضَرَبَ يَضْرِبُ اِضْرِبُ تومار واحد جمع ذَهَبَ يَذْهَبُ واحد تثنیہ جمع ضَرَبَ يَضْرِبُ اِذْهَبُ اِذْهَبَا اذْهَبُوا مخاطب مذكر اِذْهَبى اِذْهَبَا و اذْهَبْنَ مخاطب مؤنث ارجع تولوٹ رجع يرجع اضْرِبُ اِضْرِبَا اِضْرِبُوا مخاطب مذكر اِضْرِبى اِضُرِبَا اضْرِبْنَ مخاطب مؤنث كَانَ يَكُونُ كُن تو ہو جا واحد تثنیہ جمع رجع يرجع ارجع واحد ارْجِعُ ارْجِعَا ارْجِعُوا مخاطب مذكر تثنیہ جمع كَانَ يَكُونُ كُن كُونَا كُونُوا مخاطب مذكر ارجعِى اِرْجِعَا ارْجِعُنَ مخاطب مؤنث كُوْنِي كُونَا كُن مخاطب مؤنث 39

Page 42

اتى يُؤْتِي اتِ تو دے و واحد تثنیہ جمع اتى يُؤْتِي انقى ينفي اني تويچ اِتَّقِ واحد جمع انوا مخاطب مذکر اتَّقِ اتَّقِيَا اَتَّقُوا مخاطب مذكر 40 اتين مخاطب مؤنث اتَّقَى القِيَا أَتَّقِينَ مخاطب مؤنث فل نہی: وہ فعل جس میں کسی کام سے روکا جائے.فعل مضارع کے شروع میں لا لگانے سے فعل نہی بن جاتا ہے اور آخری حرف پر وہی تبدیلی ہو جاتی ہے جیسے فعل امر میں.لا تُؤْمِنُوا نه ایمان لاؤ تَكْفُرُ تم کفر کرتے ہو لَا تَكْفُرْ تم کفر نہ کرو.لَا تَحْزَنْ تو غم نہ کر لَا تَنْكِحُوا نكاح نہ کرو لَا تَكْتُمُوْا تم نہ چھپاؤ لَا تَلْبِسُوا نہ ملاؤ

Page 43

تذکیر و تا نیٹ وہ علامتیں جو انسان، حیوان، چیز یا جگہ کے مؤنث ہونے کو ظاہر کرتی ہے: واحد جمع 1.(3) مُؤْمِنَةٌ مُسْلِمَةٌ عَلِيَةٌ مَمْنُوعَةٌ خَلِصَةٌ طَيِّبَةٌ مُسْلِمٌ مُسْلِمَانِ مُسْلِمُونَ 2 (ى) آءُ ( كُبرى وسطى أَوْلَى بَيْضَاء أَسْمَاء سَوْدَاءٌ و 28 3 جو مونٹ کے لئے مخصوص ہیں اُمّ أُخْتٌ بِنْتُ أَرْضٌ نَارٌ لَيْلٌ 4.جسم کے وہ اعضاء جو جوڑے ہیں يَدٌ ہاتھ رِجْلٌ پاؤں رُذُنْ كَان عَيْنٌ.5 جگہوں کے نام شام مصر قريش مدينه آنکھیں فَرِيقَيْنِ مَشْرِقِيْنِ صَالِحَيْنِ بَحْرَيْنِ رَسُولَانِ ہونٹ يَدَان جَنتان جَنَّتَيْنِ شَفَتَيْنِ (بوك ) وَالِدَيْنِ صَالِحَان زَوْجَان بُرْهَانَان ان مُسْلِمًا مُسْلِمَيْن مُسْلِمِينَ یلم مُسْلِمَيْن مُسْلِمِينَ مُسلِمَةٌ مُسلِمَتَان مُسْلِمَاتٌ تان مُسْلِمَةٌ مُسْلِمَتَين مُسْلِمَاتٍ مُسْلِمَةٍ مُسْلِمَتَيْنِ مُسْلِمَاتٍ مذکر 41 مؤنث

Page 44

تعليم القرآن 42 جمع سالم جس میں واحد کے اصلی حروف جوں کے توں برقرار رہتے ہیں جمع بنانے کے لئے تین یا وُنَ “ کا اضافہ کیا جاتا ہے جیسے وَارِثُوْنَ ذَاكِرِيْنَ مُفْسِدِينَ رَاجِعُوْنَ سَاجِدِينَ كَافِرُوْنَ نَاظِرِينَ مُجَاهِدِينَ صَالِحِيْنَ رَاجِعُونَ نَاصِحُونَ حَامِلِينَ مؤنث کے لئے رات یا ات، لگاتے ہیں مُؤْمِنَاتُ ذَاكِرَاتٍ الْقَانِتَاتُ مُحْكَمَاتٌ اَلنَّازِعَاتِ حَسَنَاتْ طَيِّبَاتٌ صَلَواتٍ مُحْسِنَاتٍ أُمَّهَاتٌ مَعْدُودَاتٍ ذُرِّيَاتٍ خَاشِعَاتٌ خُطُوَاتِ مُبَشِّرَاتٍ سَيِّئَاتِ بَرَكَاتُ عِبَادَات جمع مکسر : جس میں واحد کی اصل شکل برقرار نہ ر ہے.جمع مکسر مؤنث سمجھی جاتی ہے چاہے مذکر ہی کیوں نہ ہو أَخْبَارٌ رِجَالٌ (کئی مرد مونث ہے) ابن أَبْنَاء ايَةٌ آيَاتٌ نشانی صَاحِبٌ أَصْحَابٌ رفيق زَوْجٌ اَزْوَاجٌ جوڑا گھر قَولٌ اَقَاوِيلٌ قول دَارٌ دِيَارٌ اِمَامٌ اَئِمَّةٌ سردار اسم اسماء نام كفَّارٌ صدور مَالٌ أَمْوَالٌ مال أَطْفَالٌ آبَاء چشمه رَسُولٌ رُسُلٌ رسول سَبِيلٌ سُبُل راسته اغْنِيَاءُ قنطَارٌ قَنَاطِيرٌ مال قَرْيَةٌ قُرَى بستی قَلتِ قُلُوبٌ دل وود عين عيون

Page 45

اِنَّ الْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِمَتِ وَالْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَتِ وَالْقَنِتِينَ وَالْقَنِتُتِ -۳۶ یقیناً مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں اور مومن مرد اور مومن عورتیں اور فرمانبردار مرد اور فرمانبردار عورتیں وَالصُّدِقِينَ وَالصُّدِقتِ وَالصّبِرِينَ وَالصّبِرتِ وَالْخَشِعِينَ وَالْخَشِعَتِ اور بچے مرد اور کچی عورتیں اور صبر کرنے والے مرد اور صبر کرنے والی عورتیں اور عاجزی کرنے والے مرد اور عاجزی کرنے والی عورتیں وَالْمُتَصَدِقِينَ وَالْمُتَصَدِقَتِ وَالصَّابِمِينَ وَالظَّمَتِ وَالْحَفِظِينَ فُرُوجَهُمْ 43 اور صدقہ کرنے والے مرد اور صدقہ کرنے والی عورتیں اور روزہ رکھنے والے مرد اور روزہ رکھنے والی عورتیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور لا وَالْحَفِظَتِ وَالدُّكِرِينَ اللهَ كَثِيرًا وَالذَّكِرتِ * اَعَدَّ اللهُ لَهُم مَّغْفِرَةً حفاظت کرنے والی عورتیں اور اللہ کو کثرت سے یاد کرنے والے مرد اور کثرت سے یاد کرنے والی عورتیں، اللہ نے ان سب کے لئے مغفرت وَاَجْرًا عَظِيمًا اور اجر عظیم تیار کئے ہوئے ہیں.[الاحزاب 33:36]

Page 46

44 اسم فاعل : کام کرنے والے کے نام کو اسم فاعل کہتے ہیں.واحد جمع كَاتِبٌ لکھنے والا ظَالِمٌ ظالم نَاصِر مددگار فَاعِلٌ فَاعِلَانِ فَاعِلُوْنَ ذکر فَاعلَةٌ فَاعِلَتَانِ فَاعلَاتٌ مونث فاعل فعل کرنے والا اسم مفعول: وہ اسم جس پر فعل واقع ہو.مَبعُوث واحد شنیه جمع جے اٹھایا جائے مَذْكُورٌ جس کا ذکر ہو مَغْضُوبٌ مَفْعُولٌ مَفْعُوْلَانِ مَفْعُولُونَ ذكر پر غضب نازل ہو مَفْعُولٌ جس پر فعل واقع ہو مَفْعُوْلَةٌ مَفْعُوْلَتَانِ مَفْعُوْلَاتٌ مَوْت جس

Page 47

صفت مشبعہ : کام کرنے والے کا نام جس میں فعل کثرت کے ساتھ اور بار بارصادر ہو.علیم بہت جاننے والا واحد نَصِیر بہت مدد کرنے والا رحیم بہت رحم کرنے والا 28 فَعِيل بہت فعل کرنے والا.اس کے اور بھی اوزان ہیں جیسے: فَعْلَالٌ فَعَالُ فَعُولٌ فَعِيْلَةٌ فَعَائِلُ جمع 45 سير نَصِيرَانِ نَصِيرَانِ نَصِيرُونَ ذكر ستان نصير نَصِيرَاتٌ مونث صِيره نَصِيرَتَانِ نسیل : جو دو چیزوں کے درمیان برتری ظاہر کرے.اَصْدَقُ زیادہ سچا اَصْغَرُ چھوٹا أَقْرَبُ زیادہ نزدیک اَكْرَمَكُمْ زیادہ عزت والا اَرْحَمُ زیادہ رحم کرنے والا و اَفْعَلُ

Page 48

اعراب: عربی میں زیر زبر پیش کو حرکت کہتے ہیں لیکن لفظ کے آخری حرف پر حرکات کو اعراب کہتے ہیں جو بعض حالات میں تبدیل ہوتے رہتے ہیں.46 قَتَلَ دَاوُدُ جَالُوتَ داؤد نے جالوت کو قتل کیا یہاں فاعل داؤد کی دال پر پیش ہے اور مفعول جالوت کی تا پرز بر پیش والی صورت کو رفع ، زبر والی صورت کو نصب اور زیر والی کو جو کہتے ہیں.اعراب تبدیل کرنے سے مطلب بدل جاتا ہے جیسے قَتَلَ دَاوُدَ جَالُوتُ میں جالوت پر پیش ہے اس لئے وہ قاتل ہے اور داؤد مقتول.اسم کی اصلی حالت رفعی ہوتی ہے جب کوئی اسم حرف جر کے بعد آئے زیر والا ہوگا مِنَ الْكِتَابِ مینی : وہ اسم جن پر اعراب نہیں آتے.اسم ضمیر اَنا نَحْنُ أَنْتَ ۲- اسم اشاره هَذَا ذَالِكَ - اسم موصولہ الَّذِى الَّتِي - اسم استفهام مَنْ كَيْفَ ۴ -.

Page 49

مرفوعات ( رفعی حالت): ۱.جملے کے ضروری اجزا مبتدا اور خبر جیسے اللہ دو بصير 47 واللهُ اَحَدٌ یہاں الله مبتدا ہے اور بھیڑ احد خبر ہے ۲.فاعل جیسے فَتَحَ اللهُ ، قَالَ الْمَلَائِكَةٌ ومُسْلِمَانِ مُسْلِمَتَانِ مُسْلِمُونَ كانَ وغیرہ کا اسم كَانَ اللهُ عَلِيمًا ۴.ان کی خبر إِنَّ اللَّهَ بِهِ عَلِيْمٌ مُسْلَمَات منصوبات (نصمی حالت): ام مفعول اِسْتَوْقَدَ نَارًا, مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ وَخَلَقَ اللَّهُ السَّمَوَاتِ مُسْلِمَاتٍ , مُسْلِمَيْنِ مُسْلِمينَ ۲.ان کا اسم إِنَّ اللهَ گان کی خبر كَانَ اللهُ عَلِيمًا مجرورات (حالت جر ): احرف جر کے ساتھ اللہ لِغُلَامَيْنِ بِالْمُتَّقِينَ -۲- مضاف الیہ كِتَابَ اللهِ قَوْمُ نُوحٍ وَ رَبُّ الْمَشْرِقَيْنِ, خَيْرُ النَّاصِرِينَ

Page 50

مرکب مفید مرکب ناقص 48 جملہ فعلیہ مرکب توصیفی مرکب اضافی مرکب اشاری مرکب جاری مرکب دو یا دو سے زیادہ الفاظ کے مجموعے کو کہتے ہیں.الله مرکب مفید وہ ہے جس سے بات پوری ہو جائے جیسے خبیر یعنی اللہ باخبر ہے مرکب جاری پہلا جز حرف جار ہو مرکب ناقص ایسا جملہ ہے جو پوری بات نہ بتا سکے.جیسے عَذَابٌ أَلِيمٌ درد ناک عذاب جملہ اسمیہ : اس کا پہلا جز اسم ہوتا ہے جیسے اللهُ عَظِيمٌ اللہ عظمت والا ہے.پہلے جز کو مبتدا کہتے ہیں اور دوسرے کو خبر مبتدا عموماً 28 معرفہ ہوتا ہے اور خبر کرہ مُحَمَّدٌ رَسُوْلٌ ( محم رسول ہیں) إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ عَلِیمٌ (بے شک اللہ سنے والا ، جاننے والا ہے ) ان کی وجہ سے زبر ہے] جملہ فعلیہ : وہ جملہ جوفعل سے شروع ہو مرکب اشاری: جس کا پہلا جز اسم اشارہ ہو ذَالِكَ الْكِتَابُ

Page 51

49 مرکب اضافی: جس میں پہلا جزو مضاف دوسرے جزو مضاف الیہ کی طرف منسوب ہو.مضاف پر ( ال ) اور تنوین نہیں آتی اور نون اعرابی گر جاتا ہے.مضاف الیہ کے آخری حرف پر ہمیشہ زیر ہوتی ہے (حالت ج ).اردو میں یہ نسبت کا ، کے، کی سے ظاہر ہوتی ہے.بَيْتُ اللہ اللہ کا گھر سَبِيْلِ اللهِ اللہ کا راستہ مَلِكِ النَّاسِ انسانوں کا مالک لِسَانَ صِدْقٍ سچ کی زبان ذُو عِلْمٍ علم والا انکھوں کی ٹھنڈک عَبْدُ اللهِ (عَبْدٌ ) مضاف ہے اس لئے تنوین پیش ہو گئی مُقِيمُوا الصَّلواۃ نماز قائم کرنے والے قرَّةُ عَيْنٍ ه مُقِیمُونَ سے نون اعرابی گر گیا ( يَدَا أَبِي لَهَبٍ ابولہب کے دونوں ہاتھ ( يَدَانِ سے نون اعرابی گر گیا ) مرکب توصیفی : جس میں دوسرا حصہ پہلے حصے کی صفت بیان کرے.موصوف اور صفت کے عدد، تانیث ،معرفہ اور اعراب ایک سے ہوتے ہیں.مرکب توصیفی جملہ اسمیہ کا حصہ ہوتا ہے.اللہ الوَاحِدُ واحد الله الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ مسجد حرام عَمَلًا صَالِحًا عمل صالح قَرْضًا حَسَنًا قرض حسنہ مَقَامًا مَّحْمُودًا مقام محمود حَيَاةٌ طَيِّبَةٌ حيات طيبه من 28 موصوف غیر عاقل کی جمع ہو تو صفت واحد مونث ہوگی.اَنْهَارٌ جَارِيَةٌ

Page 52

حروف کی اقسام حرف وہ لفظ ہے جو اپنا مفہوم دینے کے لئے اسم یا فعل کا محتاج ہو حروف کی اقسام: حروف استفهام : هَلْ أ حروف مشبه بفعل : إِنَّ اَنَّ لَكِنَّ كَاَنَّ حروف تصدیق : بَلَى نَعَمْ لَيْتَ لَعَلَّ حروف تنبيه: هَا الا اما حروف عطف وَ فَ ثُمَّ أَوْ لَكِنْ 50 حروف مستقبل: سَ سَوف حروف نفی: مَا لَا لَمْ لَمَّا لَنْ حروف تشبیه كَ كَاَنَّ حروف شرط إِنْ لَوْ : حروف ندا يَا أَى أ حروف استثنا الا حروف ج جو اپنے سے اگلے لفظ کوز مردیتے ہیں: مِنْ إِلَى عَنْ بِ عَلَى

Page 53

حروف حرف جار [ جو کسی اسم سے پہلے آکر اسے زیر دیتے ہیں] ساتھ ، باوجہ و تم ت قم تَ 6 عَلَى إلى 51 ہتے ہیں ابالقلم قلم کے ساتھ وَالْعَصْرِ [ زمانے کی قسم ] بِالْقَلَمِ تالله الی تم اللہ اللہ کے لئے) کی قسم لِلهِ ] ] لئے ، تاکہ مِنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ مسجد الحرام سے] فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلَى بَعْض بعض پر] مانند کی طرح عن ނ میں ، اندر پر، اوپر رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً [ دنیا میں] كَالْانْعَامِ مویشیوں کی طرح ] [ کی طرف ، تک إِلَى الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ [ مشرق کی طرف ] جب تک هِيَ حَتَّى مَطْلَعِ الْفَجْرِ یہ ہے طلوع فجر تک

Page 54

حروف حروف استفہام [ سوالیہ ] جوسوال کرنے کے لئے استعمال ہوں ، ان میں بعض حروف ہیں اور بعض اسم 52 حروف استفہام دو ہیں : اَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ کیا تو نہیں جانتا کہ تیرے ربّ هَلَ اور أ بِأَصْحُبِ الْفِيْلِ نے ہاتھی والوں سے کیا سلوک کیا؟ اَفَلَا يَنظُرُونَ إِلَى الْإِبِلِ کیا وہ اونٹوں کی طرف نہیں دیکھتے کہ کیسے پیدا کئے گئے؟ كَيْفَ خُلِقَتْ اَلَا = هَلْ أَتَكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ کیا تجھے مدہوش کر دینے والی (ساعت) کی خبر پہنچی ہے؟ 1 + لَهُ هَلْ عَلِمْتُمْ مَّا فَعَلْتُمْ بِيُوسُفَ کیا تم جانتے ہو جو تم نے یوسف اور وَاَخِيْهِ اِذْ اَنْتُمْ جَهِلُونَ اس کے بھائی سے کیا تھا جب تم جاہل لوگ تھے.25 کیا نہیں

Page 55

حروف 53 اسماء استفہام [ سوالیہ ) جو سوال کرنے کے لئے استعمال ہوں مَنْ ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِنْدَةَ کون ہے جو اس کے حضور شفاعت کرے مَا أَدْرِيكَ مَا لَيْلَةُ الْقَدْرِ مجھے کیا سمجھائے کہ قدر کی رات کیا ہے اللہ کی مدد کب آئے گی اُس دن فرار کی راہ کہاں ہے؟ 13 عَمْ = عَنْ + مَا+ کس بارے میں لِماَ = ل +ما+ کس کے لئے مِمَّا = مِن + مَ+ = کس چیز سے مَتَى نَصْرُ اللهِ يَوْمَذٍ اَيْنَ الْمَفَرُّ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ تیرے رب نے کیسا سلوک کیا ؟ كَمْ لَبِثْتُمْ فِي الْأَرْضِ تم زمین میں گنتی کے کتنے سال رہے؟ فِيمَا = فِي + مَا+ کس چیز میں فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّ بْنِ پس تم دونوں اپنے رب کی کس کس نعت کا انکار کرو گے انہی کہاں سے، کیسے يَسْتَلُونَكَ عَنِ السَّاعَةِ أَيَّانَ مُرْسَهَا وہ تجھ سے سوال کرتے ہیں قیامت کب آئے گی

Page 56

حروف تعليم القرآن حروف ناصبہ [جواگلے حرف (اسم) کوز بر دیتے ہیں] ان بیشک ( تاکید، جملے کے شروع میں آتا ہے) ان کہ ( تاکید، جملے کے درمیان میں آتا ہے ) ہے) ضمائر کے ساتھ : إِنَّهُ ، إِنَّهَا ، إِنَّكَ ، إِنَّنِي ، إِنَّنا بھی آتا ہے كَانَ گویا کہ تشبیہ اور تاکید کے لئے آتا ہے ) 54 لكِنَّ لیکن (غلط فہمی دور کرنے کے لئے) لَيْتَ کاش (آرزو اور تمنا کے اظہار کے لئے ) لَعَلَّ شاید (امید اور توقع کے لئے) اِنَّ الْإِنْسَانَ لِرَبِّهِ لَكَنُودُ [ بیشک انسان اپنے رب کا بڑا ناشکرا ہے] قَالَتْ كَانَّهُ هُوَ [ اس نے کہا کہ یہ تو بالکل ویسا ہی ہے؟ اعْلَمُوا أَنَّ اللهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ [ خوب جان لو کے اللہ سخت سزا دینے والا ہے] (اگر ان تین حروف کے ساتھ ما لگ جائے تو زبر نہیں پڑے گی) جیسے : إِنَّمَا الله الله وَاحِدٌ ) اللہ ہی اکیلا معبود ہے ( یہاں اللہ پر ز برنہیں ہے) تو ا زبر وَلكِنَّ الْمُنْفِقِينَ لَا يَعْلَمُونَ الْمُنْفِقِينَ پر نصب ہے) لَيْتَنِى لَمْ اتَّخِذُ فُلَانًا خَلِيْلًا [ کاش میں فلاں کو دوست نہ بنا تا ] لا تَدْرِي لَعَلَّ اللهَ يُحْدِثُ بَعْدَ ذلِكَ أَمْرًا [ تجھے معلوم نہیں کہ شاید اللہ اس واقعہ کے بعد کچھ فیصلہ کرے]

Page 57

حروف 55 تروف عطف [ ملانے والے] و [اور] أو [ا] إِمَّا [یا خواه] اَم [ا] لا نہیں] ف پھر بَلْ [ بلکہ تم اپھر لكِنَّ [لیکن] حَتَّى [ جب تک ] ثُمَّ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ [ پھر تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے ] مُوسَى وَعِيْسى [موسی اور عیسی ] وَ لكِنْ رَّسُولَ الله لیکن اللہ کا رسول ہے سَاحِرٌ أَوْ مَجْنُونٌ [ جادو گر یا مجنون ] إِمَّا شَاكِرٌ أَو إِمَّا كَفُورًا [یا تو وہ شکر گزار ہے اور یاوہ ناشکرا قَرِيْبٌ أَمْ بَعِيدٌ [ قريب يا بعيد ] یا بَلْ تُؤْثِرُوْنَ الْحَيوةَ الدُّنْيَا [ بلکہ تم مقدم کرتے ہود نیاوی زندگی کو ] الْجِنُّ وَالْإِنْسُ [ جن اور انس]

Page 58

متفرق مَعَ ساتھ ذُوْ، ذَا والا ذات والی وَتَوَفَّنَا مَعَ الْأَبْرَارِ [ ابرار کے ساتھ] ذُو رَحْمَةٍ رحمت والا ذَاتِ قَرَارٍ وَ مَعِين اظہر نے والی چشمے والی ] 56 اذ، إِذَا جب إِذْ وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ [ اور جب ان سے کہا جائے کہ ] ما جو ذُو الْجَلال جلال والا، ما نہیں وَمَا قَتَلُوا اور نہیں قتل کیا ) لَيْسَ نہیں اَلَيْسَ اللهُ بِأَحْكَمِ الْحَكِمِينَ وَمَا تُنْفِقُوا مِنْ خَيْرٍ (کیا اللہ حاکموں سے بڑا حاکم نہیں ہے )

Page 59

متفرق 57 ان اگر اِنْ تَنْصُرُوْا اللهَ يَنْصُرُكُمْ لَوْ اگر وَلَوْشِئْنَا لَرَفَعْنَهُ بِهَا اور اگر ہم چاہتے تو اسے ان نشانوں ار تم اللہ کی مد کرو گے تو وہ تمہاری مد کریگا کے ساتھ بلند کر دیتے ) مَنْ جو وَلَهُ مَنْ فِي السَّمَوَاتِ إِلَّا سَواءٌ وَ مَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُوْلُ اور اسی کے ہیں جو آسمانوں میں ہیں] اور نہیں میں محمد اللہ سوائے ایک رسول کے ) که يَا اے يَا آدَمُ اسْكُنْ أَنْتَ وَزَوْجُكَ الْجَنَّةَ أَن كه، الا خبردار اے آدم تم اور تمہاری بیوی جنت میں ٹھہرو ] نعم ہاں ، بلی ہاں

Page 60

ضمیر : وہ اسم جو کسی اسم کی نمائندگی کرے ضمیر منفصلہ : وہ ضمیر جو جڑی ہوئی نہیں ہو.انا واحد جمع ضمائر منفصل و هو وہ ایک مرد هماوه دومرد هم وه سب مرد غائب مذکر ھی وہ ایک عورت هُمَا وہ دو عورتیں ھن وہ سب عورتیں غائب مونث اَنْتَ تو ایک مرد انتُمَا تم دونوں مرد 20.من انتم تم سب مرد مخاطب مذکر و و 58 يوسف میں یوسف ہوں ] هو الله وہ اللہ ہے] 28 آنَا بَشر و میں انسان ہوں نت تو ایک عورت انتہا تم دونوں عورتیں انتن تم سب عورتیں مخاطب مونث هُنَّ لِبَاسٌ ہم انا میں نحن ہم سب نحن ہم سب متكلم مذکر و مونث [ وہ عورتیں لباس ہیں ] 201 انتمْ لِبَاسٌ نَحْنُ مُصْلِحُونَ (ہم اصلاح کرنے والے ہیں إِذْ هُمَا فِي الْغَارِ ( جب وہ دونوں غار میں تھے ) تم مرد لباس ہوا

Page 61

و ضمیر جو لفظ کے ساتھ جڑی ہوئی ہو.یہ ضمائر اسم مغل اور حرف تینوں کے ساتھ آتے ہیں.اسم کے ساتھ : واحد ثنیہ جمع ضمیر متصلہ ه اُس مرد کا هُمَا اُن دو مردوں کا هُمْ اُن سب مردوں کا غائب مذکر ھا اس ایک عورت کا هُمَا اُن دو عورتوں کا هُنَّ اُن سب عورتوں کا غائب مونث 59 رَبُّ + هُ = رَبُّهُ [اس کارب] إِثْمُ + هُمَا = إِثْمُهُمَا ان دو مردوں کا گناہ ] أَعْمَالُهُمْ [ اُن کے اعمال ] ک تجھ ایک مرد کا کُمَا تم دو مردوں کا گم تم سب مردوں کا مخاطب مذکر أَعْمَالُكُمْ [ تمہارے اعمال ] ك تو ایک عورت کا كُمَا تم دو عورتوں کی کُن آپ سب عورتوں مخاطب مونث بُيُوتِكُنَّ ا تم عورتوں کے گھر كِ ی میرا میری نا ہمارا ہماری نا ہمارا ہماری متکلم مذکر و مونث اهلی [ میرے گھر والے) فعل کے ساتھ : شکر (اُس نے شکر کیا) (یہاں ضمیر پوشیدہ ہے ) نَصَرْتُ (سینے مدد کی) (یہاں ت ضمیر ہے ) جَعَلْنَا (ہم نے بنایا) (نا ضمیر ہے ) عَلَّمْتَنَا (تو نے سکھایا ہمیں ) نَشْكُرُكُمْ ہم نے شکر کیا تیرا (یہاں کم ضمیر ہے).رَزَقْنهُمْ (ہم نے رزق دیا انہیں].خَلَقَكُمْ [ اس نے تخلیق کیا تمہیں] فَانْجَيْنَكُمْ ( پھر نجات دی ہم نے تم کو ) [ ]

Page 62

ض حرف جار کے ساتھ : ل فِي مِنْ لَهُ فيه منه منه عَلَى عَلَيْه J.لَهُمَا فِيهِمَا مِنْهُمَا عَلَيْهِمَا بِهِمَا عَنْ عنه إلى اليه و عَنْهُمَا إِلَيْهمَا هُمَا إلَيْهِمْ لَهُ فِيهِ اُسکے لئے اُس میں الَيْهِ اُس کی طرف 60 عَنْهُمَا اُن دونوں سے وه فيهم عَلَيْهِمْ بهم عنهم عَنْهَا اُس سے (مونث) فِيْهَا مِنْهَا عَلَيْهَا ظوا عَنْهَا إِلَيْهَا هَا عَلَيْكَ تجھ پر 13 فيهن منهن عَلَيْهِنَّ بهن لك الالالا فِيكَ مِنْكَ عَلَيْكَ عَنْهُنَّ إِلَيْهِنَّ هُنَّ لَكُمْ تم سب کے لئے عَنْكَ إِلَيْكَ كَ عَلَيْكُمْ عَلَيْكُمْ تم سب پر لَكُمَا فِيكُمَا مِنْكُمَا عَلَيْكُمَا بِكُمَا عَنْكُمَا إِلَيْكُمَا كُمَا مجھ سے

Page 63

حرف جار کے ساتھ : 0 ل فِي مِنْ عَلَى ).عَنْ إلى عَلَيْنَا ہم پر لَكُمْ فِيكُمْ مِنْكُمْ عَلَيْكُمْ بِكُمْ عَنْكُمْ إِلَيْكُمْ كُمْ إِلَيْنَا ہماری طرف الردود فيك منك عَلَيْك مِنْكِ بكِ عَنْكَ عنك اليكِ إِلَيْكِ شا لَكُنَّ فِيكُنَّ مِنْكُنَّ عَلَيْكُنَّ بِكُنَّ عَنْكُنَّ إِلَيْكُنَّ كُنَّ 0 لى فِيَّ مِنِّى عَلَى بی لنا فينا منا عَلَيْنَا إِيَّايَ إِيَّاكَ إِيَّاكُمَا إِيَّاكُنَّ G& الی میری طرف لك تیرے لئے عنا الينا نا عَلَيْهِ اُس پر اياها إيَّاهُم انانا اناك إِلَى مجھ ہی کو تجھ ہی کو تم دونوں ہی کو تم سب کو مؤقت اُسی کو مؤنٹ اُن سب ہی کو ہم سب ہی کو تم ہی کو مؤنث 61

Page 64

ابواب ثلاثی مزید ثلاثی مجرد کے تین حروف والے ماڈہ (فعل) میں اضافہ کر کے (جیسے اَفَعَلَ ، تَفَعّل ) معنوں میں تبدیلی لائی جاتی ہے.ابواب فعل ثلاثی مزید جیسے عظیم اُس نے سیکھا، علم اس نے دوسرے کو سکھایا، تَعَلَّمَ اُس نے علم حاصل کیا عَلَّمَ : باب ماضی مضارع مصدر امر فاعل مفعول مجهول 62 معنے ثلاثی مجرد اِفعَالُ اَرْسَلَ يُرْسِلُ إِرْسَالًا اَرْسِلُ مُرْسِلٌ مُرْسَلٌ أُرْسِلَ يُرْسَلُ اس نے بھیجا رَسَلَ تَفْعِيلٌ كَذَّبَ يُكَذِّبُ تَكُذِيبًا كَذَّبُ مُكَذِّبٌ مُكَذَّبٌ كُذِّبَ يُكَذَّبُ جھوٹا قرار دیا تَكْذِيُبَةٌ كَذَبَ مُفَاعَلَهُ بَارَكَ يُبَارِكُ مُبَارَكَةٌ بَارِك مُبَارِكٌ مُبَارَكٌ يُبَارَكُ اس نے برکت دی بَرَكَ جَابَ اِسْتِفْعَالٌ اِسْتَجَابَ يَسْتَجِيبُ إِسْتِجَابَةٌ اِسْتَجِبْ مُسْتَجِيبٌ مُسْتَجَابٌ يُسْتَغْفَرُ اس نے قبول کیا تَفَاعُلٌ تَعَاوَنَ يَتَعَاوَلُ تَعَاوُنَّا تَعَاوَنُ مُتَعَاوِدٌ مُتَعَاوَنُ تَعُرُونُ يُتَعَاوَنُ دوسرے کے ساتھ تعاون کیا عانَ تَفَعُل تَوَكَّلَ يَتَوَكَّلُ تَوَكَّلًا تَوَكَّلُ مُتَوَكِّلٌ مُتَوَكَّلٌ تُوَكَّلَ يُتَوَكَّلُ اس نے بھروسہ کیا اِفْتِعَالُ اتَّقَى يَتَّقِي اِتِّقَاء اتق مُتَّقِى مُتَّقَى اِنْفِعَالُ انْقَلَبَ يُنْقَلِبُ اِنْقَلَابٌ اِنْقَلِبُ مُنْقَلِبٌ مُنْقَلَبٌ وَكَلَ وقى وہ بچا وہ ڈرا وہ پلٹ گیا قَلَبَ

Page 65

فعل نعل کی اقسام فعل ثلاثی مجرد جس میں حروف علت نہ ہوں ) 63 فعل ثلاثی مقتل ) فعل ثلاثی مزید ) (جس میں حروف علت ہوں ) يسمع يَضْرِبُ مهموز (جس میں ہمزہ ہو ) (جس میں تکرار ہو) ضَلَّ يَضِلُّ مهموز القاء مهموز الحين مهموز السلام مَدَّ يَمُدُّ امَرَ يَأْمُرُ سَأَلَ يَسْنَلُ سَأَلَ يَسْئَلُ قَرَأَ يَقْرَأُ فَرَّ يَفِرُّ أَمِنَ يَأْمَنُ حروف علت رواؤ (و) 'یا' (ی) 'الف' (ا) مثال اجوف ناقص وَصَل يَصِلُ قَالَ يَقُولُ دَعَا يَدْعُو وَسِعَ يُوسَعُ بَاعَ يَبِيعُ هَدَى يَهْدِى وَرِثَ يَرِتُ خَافَ يَخَافُ يَقَنَ يَبْقَنُ لفیف مقروق (مثال + ناقص) لفیف مقرون ( اجوف + ناقص) مهموز ناقص اجوف ناقص مضعف كَرُمَ يَكْرُمُ وَقَى يَقِي وَلَي يَلِي رَأى يَرَى اتي يَاتِي حَى يَحْيى

Page 66

صرف مطلب: صرف صغیر: (ماده ماضی مضارع مصدر ماضی مجہول مضارع مجہول فاعل مفعول امر ) فعل فَعَلَ يَفْعَلُ فَعْلًا فُعِلَ يُفْعَلُ فَاعِلٌ مَفْعُولُ اِفْعَلْ فعل کرنا وه و ه بت پھیلانا منتشر کرنا بر نیک ہونا مدد جد عظمت والا ہونا نصر نَصَرَ يَنصُرُ نَصْرًا نُصِر يُنْصَرُ نَاصِرٌ مَنْصُورٌ منصور انصر وكرنا حق موزون ہونا 64 قرر فَرَّ يَفِرُّ فِرَارًا فُرَّ يُفَرُّ فَارٌ مَفْرُورٌ فِرَّ بھاگنا عَفَ بُری چیز سے بچنا ضلل ضَلَّ يَضِلُّ ضَلَالَةٌ ضُلَّ يُضَّلُ ضَالٌ مَضْلُولٌ ضِلَّ هنا مدد مَدَّ يَمُدُّ مَدًّا مُدَّ يُمَدُّ مَادٌ مَمْدُودٌ مُدَّ ور از کرنا عز غالب آ جانا رو نقص ہم بیان کرتے ہیں اكل اكل يَأْكُلُ أَكْلًا أُكِلَ يُؤْكَلُ اكِلٌ مَأْكُولٌ كُلْ کھانا يَغُضُّوا نظریں بچا ئیں امر و 28 وه أمر يأمُرُ أمرًا أمر يوم أمرٌ مَأْمُورٌ أَو مُر (من حکم دینا خُذ کڑلو مر) اذن أَذِنَ يَأْذَنُ إِذْنَا أُذِنَ يُوذَهُ اذِنٌ مَأْذُونَ إِيْذَرُ اجازت دینا أسف رنجیدہ ہونا

Page 67

صرف صرف صغیر: (مادہ) ماضی مضارع مصدر ماضی مجہول مضارع مجہول فاعل مفعول امر ) مطلب: وَجَدَ يَجِدُ پانا پوچھنا وَصَلَ يَصِلُ جوڑنا سأل سَأَلَ يَسْأَلُ سُوَّالًا سُئِلَ يُسْأَلُ سَأَئِلٌ مَسْئُولٌ سَلْ قرأ قَرَأَ يَقْرَأُ قِرَاءَةٌ قُرِئَ يُقْرَأُ قَارِيٌّ مَقْرُوءٌ اِقْرَأْ پڑھنا وعد وَعَدَ يَعِدُ وَعْدًا وُعِدَ يُوْعَدُ وَاعِدٌ مَوْعُودٌ عِدْ وعدہ کرنا 65 وَصَفَ يَصِفُ تعریف کرنا وَلَدَ يَلِدُ جننا دینا کا کرنا سَكَانَ يَكُونُ ہونا وهب وَهَبَ يَهَبُ وَهْبًا وُهِبَ يُوْهَبُ وَاهِبٌ مَوْهُوْبٌ هَبْ قول قَالَ يَقُوْلُ قَوْلًا قِيْلَ يُقَالُ قَائِلٌ مَقُولٌ قُلْ کہنا خوف خَافَ يَخَافُ خَوْفٌ خِيْفَ يُخَافُ خَائِفٌ مَحُوفٌ خَفْ ڈرنا كَادَ يَكَادُ قریب ہونا بيع بَاعَ يَبِيعُ بَيْعٌ بَيْعَ يُبَاعُ بَائِعٌ مَبِيْعٌ بع بیچنا خریدنا فَازَ يَفُوزُ کامیاب ہونا توب تَابَ يَتُوْبُ تَوْبَةٌ تِيْبَ يُتَابُ تَائِبٌ مَتُوبٌ تُبْ تو بہ کرنا عَاشَ يَعِيْشُ زندہ رہنا دعو دَعَا يَدْعُو دُعَاءٌ دُعِيَ يُدْعَى دَاعٍ مَدْعُو اُدْعُ پکارنا ضَاءَ يَضُوْءُ روشن ہونا

Page 68

صرف صرف صغیر: (ماده ماضی مضارع مصدر ماضی مجہول مضارع مجہول فاعل مفعول امر ) اتى أتى يَأْتِي اِثْيَانُ أُتِيَ يُؤْتَى 28 " (² اتى اتى يُؤْتِى إِيْتَاءُ أُوتِيَ يُؤْتَى مُؤْتَ امن مطلب 66 انتوا (جمع) آنا كوني تو ہو جا امر واحد مونث دینا آمَنَ يُؤْمِنُ إِيْمَانَ يُؤْمِنَ يُؤْمَنُ مُؤْمِنٌ مُؤْمَنٌ مِنْ ایمان لانا ادع تم دعوت دو امر كَذَّبَ اُس نے جھٹلایا ماضی يَأْمَنُ آمنَّا أُمِنُ يُؤْمَنُ مِنْ مَأْمُورٌ إِيْمَنْ امن میں آنا نَزَّلَ اُس نے بتدریج آثارا امن آمِنَ يَأْمَنُ 28 نزل أَنْزَلَ يُنْزِلُ اِنزَالُ أَنْزِلَ يُنْزَلُ مُنْزِلُ مُنْزَلَ اَنْزِلْ نازل کرنا صدقت تو نے سچ کر دکھایا ماضی فحدث پس تم بیان کرو امر طوع أَطَاعَ يُطِيْعُ إِطَاعَةٌ أَطِيْعَ يُطَاعُ مُطِبْعٌ مُطَاعٌ اَطِعْ فرمابرداری يُعَلِّمُهُ وہ اسے سکھاتا ہے مضارع ضلل أَضَلَّ يُضِلُّ اِضْلَالٌ أُضِلَّ يُضَلُّ مُضِلَّ مُضَلُّ اَضْلِلْ گمراہی أوْفُوا تم پورا کرو امر جمع وفي أَوْفَى يُوْفَى إِيْفَاء أَوْفِيَ يُوْفَى مُوفٍ مُوْفٌ أَوْفِ پورا کرنا

Page 69

صرف صرف صغیر: (مادہ) ماضی مضارع مصدر ماضی مجہول مضارع مجہول فاعل مفعول امر ) مطلب محى مُحْى آخی زندہ کرنا أَحْيِي يُحْيِي إِحْيَاءًا مُحْيِ نزل نَزَّلَ يُنَزِّلُ تَنْزِيَّلًا نُزِّلَ يُنَزِّلُ مُنَزِّلُ مُنَزِّلُ نزل بتدریج اتارنا قَالَ اُس نے کہا قَالُوا اُنہوں نے کہا 67 قَالَتْ اُس نے کہا مؤث كذب كَذَّبَ يُكَذِّبُ تَكْذِيْبًا كُذِّبَ يُكَذِّبُ مُكَذِّبٌ مُكَذَّبٌ كَذَّبْ جھوٹا قرار دینا قُلْنَ اُنہوں نے کہا موٹ سبح سَبَّحَ يُسَبِّحُ تَسْبِيْحًا سُبِّحَ يُسَبِّحُ مُسَبِّحْ مُسَبِّحُ سَبِّحُ پاکی بیان کرنی قُلتُ میں نے کہا انتہائی کوشش جهد جَاهَدَ يُجَاهِدُ جَهَادٌ جُوْهِدَ يُجَاهَدُ مُجَاهِدٌ مُجَاهَدٌ جَاهِدٌ ود وقي اتَّقَى يَتَّقِي الْقَاء أَتُقِى يُتَّقَى مُتَّقِي مُتَّقَى اتَّقِ غفر اسْتَغْفَرَ يَسْتَغْفِرُ اسْتِغْفَارًا أَسْتَغْفِرَ يُسْتَغْفَرُ مُسْتَغْفِرٌ مُسْتَعْفَرٌ اسْتَغْفِرْ قُلْنَا ہم نے کہا بچنا قِيْلَ اُسے کہا گیا مغفرت چاہنا اقولی میں کہوں گا تعاون کرنا نَقُولُ ہم کہیں گے امر عون تَعَاوَنَ يَتَعَاوَدُ تَعَاوُنْ تُعُوْوِدُ يُتَعَاوَدُ مُتَعَاوِنَّ مُتَعَاوَنُ تَعَاوَنُ قُولُوا تم سب کہو قُولِی تم کہو مونٹ امر قُلْ تم کہو مؤنث

Page 70

صرف صرف صغیر: مادہ ماضی مضارع مصدر ماضی مجہول مضارع مجہول فاعل مفعول امر ) مطلب آقام اُس نے کھڑا کیا اَقَامَ وكل تَوَكَّلَ يَتَوَكَّلُ تَوَكَّلًا يُتَوَكَّلُ مُتَوَكِّلٌ مُتَوَكَّلْ تَوَكَّلْ بھروسہ کیا اَخْرَجَ اُس نے نکالا مُدَّكَّرٌ مُذَكَّرٌ تَذْكُرْ نصیحت پکڑنا ابصَرَ اُس نے دکھایا ذكر إِذْكَرَ يَذَّكَّرُ تَذَكُرُ وفِي تَوَفَّىٰ يَتَوَفَّى تَوَفِّ و 28 مُتَوَفِي مُتَوَفِيٌّ تَوَفَّ وفات دینا اسلم اُس نے تسلیم کیا 28 جمع اِجْتَمَع يَجْتَمِعُ اِجْتِمَاعٌ مجتمع مُجْتَمَعَ اجْتَمِع جبی 68 جمع ہونا اغنی اُس نے مالدار کر دیا برگزیدہ ہونا اظلم اندھیرا چھا گیا اَظلَمَ اجْتَبَىٰ يَجْتَبِي إِجْتِبَاءً مُجْتَبٍ مُجْتَبَى اجْتَبَ پلٹنا فَاسْعَوْا دوڑو (سعی) امر تَرَى تو نے دیکھا (رأى) قلب انْقَلَبَ يَنْقَلِبُ انْقَلات مُنقَلبٌ مُنْقَقَلَتْ انْقَلبْ جمال وحسن قرآں نورِ جانِ ہر مسلماں ہے قمر ہے چاند اوروں کا ہمارا چاند قرآں ہے (ڈریشمین )

Page 71

صرف صرف صغیر: مادہ ماضی مضارع مصدر ماضی مجہول مضارع مجہول فاعل مفعول امر ) مطلب تَابَ يَتُوبُ تو یہ کرنا رضى رَضِيَ يَرْضَى رِضَاءً رُضِيَ يُرْضَى رَاضِ مَرْضِی اِرْضَ راضی ہونا هدى هَدَى يَهْدِى هِدَايَةٌ هُدِيَ يُهْدَىٰ هَادِيٌّ مَهْدِي اهْدِ راہ نمائی و 28 3 خشى خَشِيَ يَخْشَى حَشِيَّةٌ حُشِيَ يُخْشَى حَاشِ مَحْشِيٌّ إِخْشَ دُرنا وقى وَقَى يَقِي وِقَايَةٌ وُقِيَ يُوْقَى وَاقِ مَوْقِيٌّ تلَا يَتْلُو پیچھے چلتا خَلَا يَخْلُو اکیلا ہوتا دَنَا يَدْنُو نزدیک ہونا 69 ہٹنا ق محفوظ رکھنا تغنى يبغى اعتدال سے بنا حرى يجرى پورا بدلہ دینا يَجْزِى وضع وَضَعَ يَضَعُ وَضْعًا وُضِعُ يُوْضَعُ وَاضِعٌ يُوْضَوْعَ ضَع قائم کرنا شفي يَشْفِی بیماری دور کرنا 28 وقع وَقَعَ يَقَعُ وَقُوْعًا وَقِعَ يُوْقَعُ وَاقِع مَوْقُوعٌ قَع واقع ہوا كَفى يَكْفِي کافی ہونا سعى يسعى تیزی دکھانا چھوڑ دینا ودع وَدَعَ يَدَعُ وَدْعًا وُدِعُ يُوْدَعُ وَادِعٌ مَوْدُوعٌ وسع وَسِعَ يَسَعُ وَسْعُ وسیع ہوتا رمى يَرْمی پھینکنا

Page 72

ترجمۃ القرآن 70 بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ اللہ کے نام کے ساتھ جو بے انتہا رحم کرنے والا ، بن مانگے دینے والا ( اور ) بار بار رحم کرنے والا ہے الرَّحْمَنِ الرَّحِيْمِ [ رَحِمَ : اس نے رحم کیا ] سے فَعَلَانُ اور فَعِیل کے وزن پر مبالغہ کے صیغے ہیں.بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ سوائے سورۃ توبہ کے ہر سورۃ کی پہلی آیت ہے.فعلان غلبہ اور کثرت پر دلالت کرتا ہے اور معیل تکرار پر یعنی بار بار رحم کرنے پر.لا المرة ( أَنَا اللهُ أَعْلَمُ) یہ (کامل) کتاب ہے نہیں کوئی شک جس میں ہدایت ہے لئے مشقین کے لئے ذلك الكتب لَا رَيْبَ فِيهِ هُدًى لِّلْمُتَّقِينَ ) الم میں اللہ سب سے زیادہ جانے والا ہوں.حروف مقطعات: یہ چودہ حروف ہیں جو پانچ کی تعداد تک (۲۹) سورتوں کے شروع میں بیان ہوئے ہیں ذَالِكَ اسم اشارہ بعید ہے اور وہ کے معنے میں آتا ہے لیکن یہاں اس کتاب کی شان کی بلندی کے اظہار کے لئے 'یہ کے معنے لئے گئے ہیں.اگر وہ اسم کے معنے لئے جائیں تو مطلب ہو گا وہ کتاب جو عمل ہے، حقیقی ہے، جس کا وعدہ گزشتہ انبیاء کو دیا گیا تھا اسم اشارہ: جس سے کسی چیز کی طرف اشارہ کیا جائے هذا یہ ایک ذلِكَ وه ایک هذِهِ یہ ایک (مونث) تِلْكَ وه ایک (مونث) هؤلاء یہ سب أو ليك وه سب هذان يردونوں

Page 73

ترجمة القرآن المن ذلِكَ الْكِتَبُ لَا رَيْبَ فِيْهِ هُدًى لِلْمُتَّقِينَ 71 الْكِتَابُ مادہ کتب سے كِتَاب اسم بنا ہے.كَاتِبٌ لکھنے والا، مَكْتُوب جو کھی گئی.جب کسی خاص چیز ، جگہ یا صفت کا ذکر کرنا ہو تو شروع میں ال لگا دیتے ہیں اور آخر میں تنوین کی جگہ پیش.کتاب یعنی کوئی کتاب - اَلْكِتَابُ خاص کتاب The Book لَا رَيْبَ: اس میں کوئی شک نہیں.ریب کے معنے ہیں بلا دلیل کوئی بات کہنا یا محض وہم کی بنا پر الزام لگانا اور اس کی سچائی پر شبہ کرنا.ریب اس شک کو نہیں کہتے جو علم کی زیادتی کا موجب ہوتا ہو اور تحقیق میں ممد ہو بلکہ اس شک کو کہتے ہیں جو تعصب یا بدظنی کی وجہ سے ہو اور سچائی سے محروم کر دے،اضطراب اور بے چینی پیدا کرے.ریب رَابَ يَرِيْبُ رَيْبٌ (ماضی مضارع مصدر لا یہاں نئی جنس ہے یعنی ہر قسم کے ریب کی نفی فِيْهِ : اس میں فِی + O ] فِی یعنی میں حرف جار ہے (مثلاً : ب ساتھ ، علی پر، مِنْ سے الی طرف) ه یعنی اس ضمیر واحد مذکر غائب ہے ( فی زمانہ یعنی زمانے میں ) نمیر وہ لفظ ہے جو کسی نام کی جگہ آئے.(اردو میں جیسے ہم، وہ تم ، میں وغیرہ) مثالیں: فِيهَا اس میں (مونث)، فِيهِمَا ان دونوں میں، فِيْهِمْ ان سب میں، فِيكُمْ تم میں، فِيْنَا ہم میں، فِيهِنَّ ان سب میں (مونث)

Page 74

ترجمة القرآن المن ذلِكَ الْكِتُبُ لَا رَيْبَ فِيْهِ هُدًى لِلْمُتَّقِينَ ) هُدًى : ہدایت.ماده (ھ دی ) سے اسم.اس کے بنیادی معنی ہیں: نمایاں اور روشن ہونا، ہدایت، ماڈہ سیدھا راستہ، راہنما، تحفہ بھیجنا ( جو بغیر معاوضے کے دیا جاتا ہے) یعنی ھدی کے معنے سیدھی راہ دکھانے، اس پر چلانے اور منزل مقصود تک پہنچانے کے ہیں.72 هَدَى يَهْدِى هُدىً هِدَايَةٌ ، ماضى ، مضارع ، مصدر هَادِی (اسم فاعل) ہدایت دینے والا.مَهْدِی (اسم مفعول) ہدایت یافتہ لِلْمُتَّقِینَ : متقیوں کے لئے ل حرف جار ہے جس کے معنے ہیں کے لئے.جیسے لِلهِ اللہ کے لئے.مُتَّقِينَ تقویٰ اختیار کرنے والے (جمع فاعل مُتَّقِى ( اللہ سے ڈرنے والے.وقى سے وَقَى يَقِي وِقَايَةٌ احتياط حفاظت کا ذریعہ، ڈھال وَاقٍ بچانے والا اتَّقَى يَتَّقِی اِتِّفَاء (باب افتعال) پر ہیز کرنا.

Page 75

ترجمة القرآن الَّذِينَ يُؤْمِنُوْنَ بِالْغَيْبِ وَ يُقِيمُونَ الصَّلوةَ وَمِمَّا رَزَقْنَهُمْ يُنْفِقُونَ 73 وہ لوگ جو ایمان لاتے ہیں غائب پر اور وہ قائم کرتے ہیں نماز اور اس سے جو رزق دیا ہم نے انہیں وہ خرچ کرتے ہیں الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو [ اسم موصولہ جمع مذکر غائب کا صیغہ ہے ) اسم موصولہ : یہ اپنے بعد ایک جملے کا تقاضا کرتا ہے جو اس سے مل کر پورے معنے دیتا ہے اس جملے کو اس کا صلہ کہتے ہیں.الَّذِى خَلَقَكَ مِیں خَلَقَكَ صلہ ہے جیسے الَّذِينَ آمَنُوا میں آمَنُوا صلہ ہے.دیگر مثالیں : الَّذِئ جو ایک مرد الَّتِی جو ایک عورت اللاتي جو سب عورتیں ( عمومی معنے : جو، جس، جن، جسکا) يُؤْمِنُوْنَ : ایمان لاتے ہیں [ آمَنَ سے فعل مضارع جمع مذکر غائب باب افعال ] بنیادی معنے : تصدیق کرنا، سرتسلیم خم کرنا، بیخوفی اور اطمنان میں آنا] امن وہ ایمان لایا فعل ماضی واحد غائب ] امَنُوا وہ ایمان لائے [ ماضی جمع غائب ] يُؤْمِنُ وہ ایمان لاتا ہے، لائے گا فعل مضارع واحد غائب] امَنْتُ میں ایمان لایا [ واحد متکلم ] امَنَّا ہم ایمان لائے [ جمع متکلم ]

Page 76

ترجمة القرآن الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَ يُقِيمُونَ الصَّلوةَ وَمِمَّا رَزَقْتُهُمْ يُنْفِقُونَ وہ لوگ جو ایمان لاتے ہیں غائب پر اور وہ قائم کرتے ہیں نماز اور اس سے جو رزق دیا ہم نے انہیں وہ خرچ کرتے ہیں بالْغَيْبِ : غائب پر ب حرف جارہے، معنے پر ساتھ ، بسبب.غیب : چھپی ہوئی ، ان دیکھی.اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ کہیں موجودضرور ہو لیکن حواس ظاہری سے پتہ نہ چلے.وہمی امور کے لئے نہیں بلکہ حقیقی اور ثابت شدہ چیزوں کے لئے استعمال ہوتا ہے.غَابَ يَغِيْبُ غَيْباً 74 الصَّلوةَ : اسلامی نماز، دعا[صلو یاصلی ( لکڑی کو گرم کر کے سیدھا کرنا) سے صَلَّى يُصَلِّى صَلَاةٌ وصَلوةٌ يُقِيمُونَ : وہ قائم کرتے ہیں [ مضارع جمع غائب ] - قَامَ قوم (وہ کھڑا ہوا ) ماضی واحد غائب ] سے أَقَامَ يُقِيمُ اِقَامَةٌ (باب افعال) اَقَامَ اس نے قائم کیا [ماضی ] يُقِيمُ وہ قائم کرتا ہے، کرے گا [ مضارع واحد غائب ]

Page 77

ترجمة القرآن الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَ يُقِيمُونَ الصَّلوةَ وَمِمَّا رَزَقْتُهُمْ 75 يُنْفِقُونَ ) وہ لوگ جو ایمان لاتے ہیں غائب پر اور وہ قائم کرتے ہیں نماز اور اس سے جو رزق دیا ہم نے انہیں وہ خرچ کرتے ہیں مِمَّا اس چیز سے جو.(مِنْ سے + مَا جو ) [ اس کے علاوہ ما کا مطلب کیا اور نفی بھی ہے ] رَزَقْنَا : رزق دیا ہم نے.(رزق سے فعل ماضی جمع متکلم) رَزَقَ يَرْزُقُ رِزْقَ هم : وہ سب انہیں (ضمیر جمع غائب).يُنْفِقُونَ :وہ خرچ کرتے ہیں (نفق سے مضارع جمع غائب) أَنْفَقَ يُنْفِقُ إِنْفَاقاً ( باب افعال) نَفَقُ اس سرنگ کو کہتے ہیں جس کے دونوں سرے کھلے ہوں یعنی اللہ کے دئے ہوئے رزق ( علم عقل مال، اولاد، وغیرہ ) کو روکتے نہیں بلکہ اس میں سے مخلوق خدا کے لئے خرچ کرتے ہیں

Page 78

ترجمة القرآن 76 ج وَالَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ وَ مَا أُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ وَبِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ وہ لوگ جو ایمان لاتے ہیں اس پر جو اُتارا گیا طرف تیری اور جو اُتارا گیا تجھ سے پہلے اور آخرت پر وہ یقین رکھتے ہیں و: اور الَّذِينَ : وہ لوگ جو (اسم موصولہ جمع) يُؤْمِنُونَ: ایمان لاتے ہیں.بِمَا : اس پر جو (ب پر مَا (جو اُنْزِلَ : وہ اُتارا گیا ( انْزَلَ سے ماضی مجہول باب افعال) ماضی معروف وہ فعل ہے جس کی نسبت فاعل ( کام کرنے والے) کی طرف ہو.ماضی مجہول وہ فعل ہے جس کی نسبت مفعول جس پر فعل کیا گیا) کی طرف ہو اور فاعل کا ذکر نہ ہو.جیسے خَلَقَ (معروف) اس نے پیدا کیا.خُلِقَ اسے پیدا کیا گیا (مجبول) نَزَلَ وہ نازل ہوا (معروف) ، نُزِلَ اسے نازل کیا (مجہول): كَتَب اس نے لکھا (معروف) ، كُتِبَ وہ لکھا گیا (مجہول) انْزَلَ اس نے نازل کیا (معروف باب افعال) أُنْزِلَ وہ نازل کیا گیا (مجہول باب افعال) نَزَلَ يَنْزِلُ نَزُولاً اترنا اَنْزَلَ يُنْزِلُ اِنْزَالاً نازل کرنا، اتارنا (باب افعال)

Page 79

ترجمة القرآن 77 ج وَالَّذِينَ يُؤْمِنُوْنَ بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ وَ مَا أُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ وَبِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ إِلَيْكَ : طرف تیری الی حرف جا رہے بمعنی طرف + ضمیر ہے واحد مخاطب کے لئے.اِلَيْهِ اس مذکر کی طرف ، إِلَيْهَا اس مؤنث کی طرف اِلَی طرف میری، اِلَيْنَا طرف ہماری إِلَيْكُمْ طرف تمہاری اِلَيْكُمَا تم دونوں کی طرف وَ مَا اُنْزِلَ اور جواُتارا گیا.مِنْ قَبْلِكَ تجھ سے پہلے.مِنْ سے قبل پہلے، کے ضمیر.وَبِالْآخِرَةِ : اور آخرت پر یعنی حیات بعد الموت اور انجام پر.ھم وہ سب ضمیر يُوقِنُونَ : وہ یقین رکھتے ہیں.يقن سے يَقُنَ يَيْقَنُ يَقْناً ) واضح اور ثابت ہونا أَيْقَنَ يُؤْقِنُ اِيْقَاناً یقین رکھنا باب افعال.اس کی ضدشت ہے

Page 80

ترجمة القرآن أوليكَ عَلَى هُدًى مِّنْ رَّبِّهِمْ وَأُولَيكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ ) وہ سب ہدایت پر ہیں اُن کے رب سے اور وہ سب ہیں أولئِكَ : وه سب اشارہ بعید جمع.عَلی : پر.هُدًى: ہدایت.مِنْ: سے، کی طرف سے مِنْ رَّبِّهِمْ: اُن کے رب کی طرف سے.رَبِّ مضاف ہے.ہم ضمیر جمع غائب مضاف الیہ.سے.کامیاب مرکب اضافی: وہ جملہ جس کے دونوں جز اسم ہوتے ہیں اور پہلا اسم دوسرے کی طرف منسوب ہوتا ہے پہلے کو مضاف اور دوسرے کو مضاف الیہ کہتے ہیں.مضاف الیہ کے آخری حرف کے نیچے زیر آتی ہے کتب اللہ اللہ کی کتاب اردو میں نسبت کا، کی سے ظاہر ہوتی ہے فِی دِینِ اللہ اللہ کے دین میں و و أُولئِكَ : وہی لوگ ہیں.هُمُ : وہ سب الْمُفْلِحُونَ: فلاح پانے والے، کامیاب.اَفْلَحَ يُفْلِحُ اِفلاحاً سے اسم فاعل - مُفْلِح واحد، مُفْلِحَان تثنيه ، مُفْلِحُونَ جمع 78

Page 81

ترجمة القرآن إِنَّ الَّذِيْنَ كَفَرُوا سَوَاءٌ عَلَيْهِمْ ءَ اَنْذَرْتَهُمْ أَمْ لَمْ تُنذِرْهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ ) بیشک وہ جنہوں نے کفر کیا برا بر ہے اُن پر خواء تو اُن کو ڈرائے یا نہ ڈائے اُن کو نہیں ایمان لائیں گے برابر ان : بے شک، یقیناً یہ جملے کہ شروع میں آتا ہے اور اپنے بعد والے اسم کے آخری حرف کوز بر [ نصب] دے دیتا ہے.الَّذِيْنَ: جنہوں نے كَفَرُوا : انکار کیا كَفَرَ يَكْفُرُ كُفْراً ماضی جمع غائب.سَوَاءٌ : برابر ہے.سوی ے سَوَا يَسْوِی سَوَاء استقامت، اعتدال عَلَيْهِمْ: ان پر.ءَ : خواہ اَنْذَرْتَهُمْ: تو نے ڈرایا اُن کو نذرے اَنْذَرَ يُنْذِرُ اِنْدَاراً ڈرانا.اَنْذَرْتَ : فعل ماضی واحد مخاطب هُمْ : اُن کو ضمیر جمع - ام : یا لَم: نہیں.يُنْذِرُ وہ ڈرائے گا، سے تُنْذِرُ تو ڈرائے گا مضارع مخاطب لَمْ (حرف جازم) کی وجہ سے تُنْذِر نہ ڈرایا تو نے (ماضی منفی) لَا يُؤْمِنُونَ : ایمان نہیں لائیں گے.79

Page 82

ترجمة القرآن b خَتَمَ اللهُ عَلَى قُلُوبِهِمْ وَعَلَى سَمْعِهِمْ وَعَلَى أَبْصَارِهِمْ غِشَاوَةٌ وَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ ۖ مہر لگادی اللہ نے اُن کے دلوں پر اور اُن کے کانوں پر اور اُن کی آنکھوں پر پردہ ہے اُن کی آنکھوں پر پردہ ہے اور لئے اُن کے عذاب عظیم خَتَمَ اللهُ : اللہ نے مہر لگادی.ختم سے فعل ماضی خَتَمَ يَخْتِمُ حَتْماً وَ خِتَاماً اللہ پر پیش ہے یعنی فاعل ( مہر لگانے والا ) قُلُوبِهِمْ: ان کے دل سَمْعِهِمْ: کان انکے وَعَلَى أَبْصَارِهِمْ: اور انکی آنکھوں پر غِشَاوَةٌ: پردا.غشی سے غَشَى يَغْشِي غِشَاوَةٌ: ڈہانپ لینا، چھا جانا.عَلی: پر وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ : اور لئے انکے بہت بڑا عذاب.80

Page 83

ترجمة القرآن وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ يَقُولُ آمَنَّا بِاللهِ وَ بِالْيَوْمِ الْآخِرِ وَمَا هُمْ بِمُؤْمِنِينَ اور بعض لوگ جو کہتے ہیں ہم ایمان لائے اللہ پر اور یوم آخرت پر اور نہیں وہ سب ایمان لانے والے وَ مِنَ النَّاسِ : اور ان لوگ میں سے.مِنْ کے بعد اگر ال ہو تون پر زبر ڈال دیتے ہیں مَنْ: جو ( عاقل کے لئے اسم موصولہ.يَقُولُ: کہتے ہیں.قول سے قَالَ يَقُولُ قَوْلاً ).تَقُولُ تم کہتے ہو، أَقُولُ میں کہتا ہوں، نَقُولُ ہم کہتے ہیں.أمَنَّا بِاللهِ : ہم ایمان لائے اللہ پر امن سے ماضی جمع متکلم و بِالْيَوْمِ الْآخِرِ: اور یوم آخرت پر وَ وَمَا هُمْ بِمُؤْمِنِيْنَ : اور نہیں وہ سب مومنوں میں سے.مومن کی جمع اسم فاعل.81

Page 84

ترجمة القرآن يُخْدِعُونَ اللهَ وَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ مَا يَخْدَعُونَ إِلَّا أَنْفُسَهُمْ وَمَا يَشْعُرُونَ دھوکا دیتے ہیں اللہ کو اور جو ایمان لائے اور نہیں دھوکہ دیتے سوائے اپنی جانوں کو اور نہیں وہ سمجھتے يُخْدِعُونَ الله : دھوکہ دیتے ہیں وہ اللہ کو.خدع سے خَادَعَ يُخْدِعُ مُخَادَعَةً فعل مضارع باب مفاعلہ کسی کو دھوکا دینے کی ناکام کوشش وَ الَّذِيْنَ: اور جو آمَنُوا : وہ ایمان لائے.أَمَنَ يُؤْمِنُ سے فعل ماضی جمع وَمَا يَخْدَعُونَ : اور نہیں دھوکہ دیتے.خَدَعَ يَخْدَعُ خَدْعٌ دھوکہ دینا مَا : نہیں اِلَّا : سوائے مگر أَنْفُسَهُمْ : اپنی جانوں کو.نَفْسٌ کی جمع.ھم انکی جمع ضمیر وَ مَا يَشْعُرُونَ : اور وہ نہیں سمجھتے.شَعَرَ يَشْعُرُ شِعْراً سے فعل مضارع جمع 82

Page 85

ترجمة القرآن 83 فِي قُلُوبِهِمْ مَّرَضٌ فَزَادَهُمُ اللهُ مَرَضًا ۚ وَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ بِمَا كَانُوا يَكْذِبُونَ اُن کے دلوں میں بیماری تھی پھر بڑھا دیا اُن کو اللہ نے بیماری میں اور اُن کے لئے عذاب ہے درد ناک بسبب اس کے وہ جھوٹ بولتے تھے وو فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ : ان کے دلوں میں بیماری ہے.مَرَضٌ يَمْرُضُ مَرَضٌ بیماری ادَهُمُ اللهُ مَرَضاً : پس اللہ نے ان کی بیماری بڑھا دی.زَادَ يَزِيدُ زِيَادَةً زیادہ ہونا ، زیادہ کرنا هم ضمیر بمعنی انکی.مَرَضًا بیماری اسم وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ : اور ان کے لئے درد ناک عذاب ہے.لَ لئے.هُمْا عَذَابٌ : عذب سے بمعنی اذیت اور تکلیف بِمَا كَانُوا يَكْذِبُونَ: اس لئے کہ وہ جھوٹ بول رہے تھے.ب بسبب،اسلئے.كَانُوا : تھے.کون سے كَانَ يَكُونُ كَوْنُ ہونا.يَكْذِبُونَ : كذب سے كَذَبَ يَكْذِبُ كَذَّبُ جھوٹ.مضارع جمع غائب گان کی وجہ سے استمرار کے معنے ہو گئے ہیں

Page 86

ترجمة القرآن تعليم القرآن 84 وَ إِذَا قِيْلَ لَهُمْ لَا تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ قَالُوا اِنَّمَا نَحْنُ مُصْلِحُونَ.جب کہا گیا ( جاتا ہے) اُن کو کہ تم فساد نہیں کرو زمین میں انہوں نے کہا ( کہتے ہیں) بلاشبہ ہم اصلاح کرنے والے ہیں وَ إِذَا: اور جب (شرط) کے بعد اگر ماضی آئے تو ترجمہ حال یا مستقبل کا ہوگا.قیل: کہا گیا ماضی مجہول سے ترجمہ کہا جاتا ہوگا لَهُمْ : لئے ان کے یعنی ان سے.لَا تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ : زمین میں فساد نہ پھیلاؤلا : نہیں فِي: میں الْأَرْضِ: زمین فسد سے أَفْسَدَ يُفْسِدُ اِفْساداً بگاڑ، ابتری پھیلانا.لانہی کی وجہ سے تُفْسِدُونَ ( مضارع جمع مخاطب ) تُفْسِدُوا ہو گیا ہے یعنی تُفْسِدُونَ کانون اعرابی گر جاتا ہے قَالُوا: تو وہ کہتے ہیں، کہیں گے.قَالُوا ( ماضی جمع ، انہوں نے کہا) کے معنے شرط کی وجہ سے مضارع کے ہو گئے ہیں ، جواب شرط کی وجہ سے تو کا اضافہ ہو گیا ہے.اِنَّمَا نَحْنُ مُصْلِحُونَ : بلاشبہ ہم تو اصلاح کرنے والے ہیں نَحْنُ : ہم سب ضمیر متکلم مُصْلِحُونَ: اصلاح کرنے والے.صلح أَصْلَحَ يُصْلِحُ اِصْلاحاً سے اسم فاعل مُصْلِحُ اور جمع مُصْلِحُونَ

Page 87

ترجمة القرآن أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ الْمُفْسِدُونَ وَلكِنْ لا يَشْعُرُونَ جان لو بیشک وہ سب ہی ہیں فساد کرنے والے اور لیکن وہ نہیں جانتے أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ الْمُفْسِدُونَ : سن رکھو کے یہی لوگ فساد کرنے والے ہیں.الا حرف تنبیہ بمعنی خبر دار 85 إِنَّهُمْ: يقيناوه - اَلْمُفْسِدُونَ : فسادِی أَفْسَدَ يُفْسِدُ سے اسم فاعل جمع.افساداً كى ضد اصلاحاً ہے یقیناً وَ لكِن لَّا يَشْعُرُونَ : اور لیکن وہ نہیں سمجھتے

Page 88

ترجمة القرآن 86 وَ إِذَا قِيْلَ لَهُمْ آمِنُوا كَمَا آمَنَ النَّاسُ قَالُوا أَنُؤْمِنُ اور جب کہا گیا (جاتا ہے ) لئے اُن کے ایمان لاؤ جیسا کہ ایمان لائے اور لوگ کہا ( کہتے ہیں ) ہم ایمان لائیں وَ إِذَا قِيْلَ لَهُمْ آمِنُوا: اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ ایمان لاؤ.قیل ماضی مجہول بمعنی مضارع لَهُمْ لئے ان کے.آمِنُوا: ایمان لاؤ.آمَنَ يُؤْمِنُ سے فعل امر مِنْ اور جمع آمِنُوا كَمَا : جیسا کے.حرف جر بمعنی مانند جیسا.مَنَ : ایمان لائے فعل ماضی النَّاسُ : لوگ اِنْسَانُ کی جمع قَالُوا : تو وہ کہتے ہیں.شرط ہونے کی وجہ سے تو کا اضافہ اور فعل ماضی کا ترجمہ حال کیا گیا.: کیا حرف استفہام نُؤْمِنُ : ہم ایمان لائیں.آمَنَ يُؤْمِنُ سے مضارع جمع متکلم

Page 89

ترجمۃ القرآن 87 كَمَا أَمَنَ السُّفَهَاءُ أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ السُّفَهَاءُ وَلَكِنْ لَّا يَعْلَمُوْنَ وَ إِذَا لَقُوا (١٤) جیسے ایمان لائے بیوقوف جان لو کہ بیشک وہی ہیں بیوقوفوں میں سے اور لیکن وہ نہیں جانتے اور جب وہ ملتے ہیں كَمَا أمَنَ السُّفَهَاءُ: جیسے ایمان لائے بیوقوف.سَفَهَ يَسْفَهُ سے سَفِيةٌ کی جمع الَّذِينَ آمَنُوا قَالُوا أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ السُّفَهَاءُ: سن رکھو کہ وہی لوگ بیوقوف ہیں اُن سے جو ایمان لائے کہتے ہیں وَلَكِنْ لَّا يَعْلَمُونَ : لیکن وہ جانتے نہیں.عَلِمَ يَعْلَمُ عِلْماً سے فعل مضارع جمع غائب وَإِذَا: اور جب.لَقُوْا: ملتے ہیں.شرط کی وجہ سے لَقِيَ يَلْقى لِقَاء (منا) ماضی کی جگہ حال کا ترجمہ الَّذِينَ آمَنُوا : جو ایمان لائے.الَّذِيْنَ اسم موصولہ اور امنوا صلہ اور فعل ماضی جمع قَالُوا آمَنَّا : کہتے ہیں ہم ایمان لائے ہیں.شرط کی وجہ سے ترجمہ حال میں کیا گیا ہے قَالُوا: انہوں نے کہا فعل ماضی جمع غائب

Page 90

88 ترجمة القرآن تعليم القرآن امَنَا وَإِذَا خَلَوْا إلى شَيطِينِهِمْ قَالُوا إِنَّا مَعَكُمْ إِنَّمَا نَحْنُ مُسْتَهْزِءُونَ ہم ایمان لائے اور جب اکیلے ہوتے ہیں اپنے سرغنوں کی طرف کہتے ہیں بیشک ہم سب تمہارے ساتھ ہیں بلاشبہ ہم مذاق کرتے ہیں امَنَّا ہم ایمان لائے ماضی جمع متکلم ہے وَإِذَا: اور جب خَلَوْا ملتے ہیں.خَلَا ( جگہ چھوڑنا ، الگ ہونا ) الى : طرف.شَيطِيْنِهِمْ : ان کے شیطان شَطَنَ سے بہت دور جانے والے منکرین کے سرغنے سرکش.شیطان کی جمع.قَالُوا إِنَّا مَعَكُمْ: تو کہتے ہیں بیشک ہم تمہارے ساتھ ہیں.مَعَ ساتھ گُم تمہارے إِنَّمَا نَحْنُ مُسْتَهْزِءُ ونَ: بیشک ہم تو مذاق کرنے والے ہیں.هَزَا يَهْزَأَ هُزْواً س اِسْتَهْزَأَ يَسْتَهْزِأُ إِسْتِهْزَاء سے مُسْتَهْزِهُ ونَ مذاق کرنے والے، اسم فاعل جمع

Page 91

ترجمة القرآن تعليم القرآن 89 اللهُ يَسْتَهْزِئُ بهم اللہ بھی مذاق کرتا ہے (سزا دیگا اُن کے ساتھ اور مہلت دے گا اُن کو سرکشی میں وہ اندھے ہو گئے ہیں وَ يَمُدُّهُمُ فِي طُغْيَانِهِمْ يَعْمَهُونَ.اللَّهُ يَسْتَهْزِيُّ : اللہ ان سے مذاق کرتا ہے فعل مضارع واحد.یعنی اللہ ان کا مذاق ان پر الٹ دیتا ہے بهم: ان کے ساتھ.وَيَمُدُّهُمْ : اور ڈھیل دیتا ہے ان کو.مدد مَدَّ يَمُدُّ مَدَّاً کھینچنا، دراز کرنا فِي طُغْيِنِهِمْ: ان کی سرکشی میں طغی طَغَى يَطْغَىٰ طُغْيَاناً حد سے تجاوز ، سرکشی.يَعْمَهُونَ: بھٹکے ہوئے.عَمِهَ يَعْمَهُ عَمْها اندھا ہونا يَعْمَهُونَ فعل مضارع جمع غائب

Page 92

ترجمة القرآن 90 أُولَبِكَ الَّذِينَ اشْتَرَوُا الضَّلَلَةَ بِالْهُدَى فَمَا رَبِحَتْ تِجَارَتُهُمْ وَ مَا كَانُوا یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے خرید لی گمراہی ہدایت کے بدلے پس نہیں نفع دیا اُن کی تجارت نے اور نہ تھے وہ العِكَ : وه سب اسم اشاره بعيد - الَّذینَ: جنہوں نے کہ.اِشْتَرَوُا: خریدلی ہے مُهْتَدِينَ ہدایت پانے والے شَرَى يَشْرِكْ شَرْياً سے اِشْتَرَى يَشْتَرِى اِشْتِرَاء خریدنا اور بیچنا، ماضی جمع غائب الضَّللَةَ : گمراہی.ضلل ضَلَّ يَضِلُّ ضَلَالَةً سے اسم مصدر بالھدای: ہدایت کے بدلے.هَدَى يَهْدِى هِدَايَةٌ راہنمائی کرنا.فَمَا : پس نہیں.ما نہیں رَبِحَتْ: نفع ويا رَبِحَ يَرْبَحُ رِبْحاً 28 سے ماضی واحد غائب مؤنث - تجرَتُهُمْ : ان کی تجارت تَجَرَ يَنْجَرُ تِجَارَةٌ سوداگری.وَمَا كَانُوا اور وہ نہ تھے.ما نہیں كَانَ وہ تھا ماضی واحد، كَانُوا وہ تھے ماضی جمع مُهْتَدِينَ: ہدایت پانے والے.هَدی سے اِهْتَدَى يَهْتَدِى اِهْتِدَاءً سے مُهْتَدِينَ اسم فاعل جمع

Page 93

نماز 91 اذان: اللهُ أَكْبَرُ (4) بار ) اللہ سب سے بڑا ہے كَبُرَ يَكْبُرُ كبر سے اسم تفضیل اَشْهَدُ اَنْ لاإله إلا الله 2 بار) میں گواہی دیتا ہوں کے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے شَهِدَ يَشْهَدُ شَهَادَةٌ گواہی دینا سے اَشْهَدُ میں گواہی دیتا ہوں مضارع واحد متکلم آن : کہ لَا : نہیں الہ: معبود إِلَّا : سوائے اَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللهِ 2 بار) میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اللہ کے رسول ہیں اَنَّ : یہ کہ ان جملے کے درمیان آتا ہے، یقین کے معنے دیتا ہے اور اس کے بعد کے اسم یا ضمیر کے آخری حرف (اعراب) پرز بر آجاتی ہے، جیسے مُحَمَّداً حَيَّ عَلَى الصَّلواۃ (2) چلے آؤ نماز کی طرف حَيَّ : وہ زندہ رہا حی علی الفلاح (2) چلے آؤ نجات اور کامیابی کی طرف اللهُ أَكْبَرُ (2) لا إله إلا الله : اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اَلصَّلوةُ خَيْرٌ مِنَّ النَّوْمِ: نماز نیند سے بہتر ہے خَيْرٌ: بہتری مِنْ: سے نَوْمٌ : نیند إِلَهَ إِلَّا اقامت کے مزید الفاظ: قَدْ قَامَتِ الصَّلوةُ : یقین نماز کھڑی ہوچکی ہے قَدْ: بیشک قَامَتْ: قَامَ يَقُوْمُ قِيَاماً کھڑا ہونا سے ماضی غائب واحد مؤنث قَدْ: ماضی کو ماضی قریب بنادیتا ہے ( ہو چکی ہے)

Page 94

نماز 92 وضوكى دعا: اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي مِنَ التَّوَّابِينَ وَاجْعَلْنِي مِنَ الْمُتَطَهَّرِينَ: اے اللہ بن مجھے تو بہ کرنے والوں میں سے اور بنا مجھے پاکیزگی اختیار کرنے والوں میں سے اِجْعَلْنِي: جَعَلَ کے فعل امر واحد متکلم التَّوَّابِينَ: تَابَ يَتُوبُ سے تَوَّابٌ کی جمع (تَفَعَّلْ) المُتَطَهَّرينَ: طهرت تَطَهَّرَ (فعل) سے مُتَطَهَّر کی جمع پاک صاف رہنے والے توجيه: إِنِّى وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِى فَطَرَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ حَنِيْفَأَوَّمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ : یقیناً میں نے کیا اپنا منہ ای کی طرف، پیدا کیا جس نے آسمانوں کو اور زمین کو خالص ہو کر اور نہیں ہوں میں مشرکیس سے (6:80) وَجْهِيَ میرارخ، ی مضاف الیہ فَطَرَ : بنایا اس نے فعل ماضی واحد انا : میں الْمُشْرِكِيْنَ: مُشْرِكٌ كى جمع شَرَكَ أَشْرَكَ يُشْرِكُ سے اسم فاعل باب افعال مَا : نہیں کی ثناء: سُبْحَنَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ وَ تَبَارَكَ اسْمَكَ وَتَعَالَى جَدُّكَ وَلَا إِلَهَ غَيْرُكَ اے اللہ تو ہر نقص سے پاک ہے، میں تیری حمد کرتا 0 ہوں، برکت والا ہے نام تیرا، اور بڑی ہے تیری شان، اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں.سُبحنَكَ : سُبْحْنَ: پاک ہے ك: تو سَبَّحَ يُسَبِّحُ تَسْبِيْحًا پاکیزگی بیان کرنا اللهُمَّ : اے اللہ حَمِدَ : تعریف کی تَبَارَكَ : بابرکت تیرا تبَارَكَ يَتَبَرَكَ تَبَارُكًا باب تفاعل خير، ثبات تَعَالَى: بلند مرتبه والا تَعَلى يَتَعَالى باب تفاعل جَدُّ : شان لكَ : تيرى إله: معبود غَيْرُ : سوائے عیر:

Page 95

نماز 93 تعوذ: اَعُوْذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْطَنِ الرَّحِيْمِ: میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں دھتکارے ہوئے شیطان سے اَعُوْذُ عَاذَ يَعُوذُ سے مضارع واحد متکلم ب ساتھ ، ذریعے پناہ دینے والا ہمیشہب کے ساتھ آتا ہے اور جس سے پناہ مانگی جاتی ہے اس سے پہلے مِنْ آتا ہے مِن : سے الشَّيْطن : شطن شيط شَطَنَ يَشْطُنُ شُطُوْنًا خیر اور رحمت سے دوری شَاطَ يَشِيْطُ شَيْئًا بربادِى الرَّحِيمِ: مردود لعين رَحِمَ يَرْجُمُ رَحِيماً تسميع: بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيْم اللہ کے نام کے ساتھ جو بے انتہا رحم کرنے والا بن مانگے دینے والا (اور ) بار بار رحم کرنے والا ہے

Page 96

نماز سورۃ الفاتحہ بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَلَمِيْنَ ) 94 الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مُلِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ امِيْنَ لا سُوْرَةٌ: فصيل سَارَ يَسُورُ سُوْراً اَلْفَاتِحَة : کھولنے والی فَتَحَ يَفْتَحُ فَتْح اسم فاعل مؤنث اَلْحَمْدُ: اَل سب، حَمْدُ تعريف لِلَّهِ: لئے اللہ کے رَبِّ : پالنے والا الْعَلَمِيْنَ: ساری کائنات کا عالم کی جمع مَالِكِ: حكمران مَلَكَ يَمْلِكُ مُلكاً اسم صفت يَوْم : دن، وقت الدِّينِ: جزا سزا إِيَّاكَ : صرف تیری ہی نَعْبُدُ ہم عبادت کرتے ہیں عَبَدَ يَعْبُدُ عِبَادَةٌ سے مضارع مجمع من نَسْتَعِيْنُ : ہم مدد چاہتے ہیں عَانَ يَعُونُ سے اِسْتَعَانَ يَسْتَعِيْنُ باب استفعال مضارع جمع متكلم

Page 97

نماز سورۃ الفاتحہ: بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيْمِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَلَمِينَ ) الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مُلِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ 95 الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ امِيْنَ اهد : تو ہدایت دے هَدَى يَهْدِى هِدَايَةٌ سے امر نا: ہمیں ضمیر جمع متکلم الصِّرَاطَ: راستہ الْمُسْتَقِيمَ: سيدها قوم اِسْتَقَامَ يَسْتَقِيمُ اِسْتِقَامَةٌ (اسْتَفْعَال) اسم فاعل تونے ((إِفْعَال) اَنْعَمْتَ : تو نے انعام کیا نعم أَنْعَمَ يُنْعِمُ اِنْعَامُ (افعال) ماضى واحد مخاطب عَلَيْهِمْ: اُن پر غَيْرِ : سوائے الْمَغْضُوبُ جن پر غضب کیا گیا غَضِبَ يَغْضِبُ اسم مفعول الضَّالِّينَ گمراه ضلل ضَلَّ يَضِلُّ ضَلَالَةٌ جمع اسم فاعل - ضَالٌّ واحد لا نہ امِيْنَ: اللہ کرے ایسا ہی ہو

Page 98

نماز سورۃ الاخلاص : بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ قُلْ هُوَ اللهُ اَحَدُ اللهُ الصَّمَدُةُ لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ : وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا اَحَدُنْ 96 قُلْ : کهو قول قَالَ يَقُولُ فعل امر هُوَ : وه ضمیر واحد مذکر اَحَدٌ: ایک الصَّمَدُ : بے نیاز لَمْ يَلِدْ : نہ اس نے جنا وَلَدَ يَلِهِ لَمْ نہیں کی وجہ سے یاد ہو گیا حرف جازم لَمْ يُولَدْ : نہ وہ جنا گیا وُلِدَ يُوْلَدُ (مجهول) لَمْ کی وجہ سے يُولَدْ ہو گیا وَلَمْ يَكُنْ: اور نہیں ہے كَانَا يَكُونُ كَوْنُ ہونا کم نہیں کی وجہ سے يَكُن ہو گیا ہے لَهُ : لئے اس کے كُفْوا: برابر شریک اَحَدٌ : کوئی

Page 99

نماز 97 تسبیح رکوع سُبْحَانَ رَبِّي الْعَظِيمِ پاک ہے میرا رب تمام عظمتوں والا عَظُمَ يَعْظُمُ عَظْمٌ مع : سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ: سن لی اللہ نے اس کی جس نے تعریف کی سَمِعَ يَسْمَعُ سننا ل لئے ، واسطے مَنْ: جس نے حَمِدَ اُس نے تعریف کی فعل ماضی کو اللہ کی ضمیر رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ : اے ہمارے رب تیرے لئے سب تعریفیں نا ہماری ک تیری ضمیر حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيْهِ بہت زیادہ پاکیزه تعریف جس میں برکت ہو كَثُرَ يَكْثُرُ كَثْرَةً سجده سُبْحَانَ رَبِّي الأعلى پاک ہے میرا رب بلندشان والای میرا ضمیر عَلَا يَعْلُو عُلواً

Page 100

نماز ما بين سجده: اَللَّهُمَّ اغْفِرْلِى وَارْحَمْنِيْ وَاهْدِنِي وَعَافِنِي وَاجْبُرْنِي وَارْزُقْنِي وَارْفَعْنِي اے ہمارے اللہ بخش دے مجھے، اور رحم کر مجھ پر ، اور ہدایت دے مجھے، اور خیریت سے رکھ مجھے، اور میرے نقصان کی تلافی فرما، اور مجھے رزق دے، اور میرا رفع فرما.عفو عَافَى يُعَافِى مُعَافَاةً عَافِ ـ غَفَرَ ، رَحِمَ ، هَدَى، عَفَا ، جَبَر ، رَزْقَ ، رَفَعَ سے وہ وہ اغْفِرْ اِرْحَمْ اِهْدِ عَافِ أَجْبُرْ ارْزُقَ ارْفَع فعل امر واحد متكلم تشهد : التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَ الصَّلَواتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَ رَحْمَةُ اللهِ وَ بَرَكَتُه السَّلَامُ - عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِيْنَ اَشْهَدُ اَنْ لَّا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَ اَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُوْلُه.تمام زبانی عبادتیں صرف اللہ کے لئے ہیں اور بدنی اور مالی اے نبی سلامتی ہو تجھ پر اور رحمت ہواللہ کی اور برکت.سلامتی ہو ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر بھی.میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ محمد اس کے بندے اور رسول ہیں.التَّحِيَّاتُ : دعاخير حَيَّ يُحْيِّ تَحَيَّةٌ الطَّيِّبَاتُ : پاک مال طَابَ يَطِيبُ واحد طَيِّبَةٌ عَلَيْنَا ہم پر علی پر ناہم عِبَادٌ : جمع عَبْدٌ بنده الصَّالِحِيْنَ: صَلَحَ يَصْلَحُ : وه سے جمع صَالِحٌ 98

Page 101

نماز درود شریف: اَللّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ و عَلَى الِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَهِيْمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَّجِيدٌ ، اللهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ عَلَى الِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى ال إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ (بخارى ومشكوة ) ط اَللّهُمَّ اے الله صَلِّ فضل كر صلى يُصَلِّى فعل امر باب تفعيل عَلَى مُحَمَّدٍ: محمد پر وَعَلَى الِ مُحَمَّدٍ: اور آپ کی امت پر گما: جیسے مانند صَلَّیت : تو نے فضل کیا فعل ماضی واحد مخاطب على : پر إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ : ابراہیم پر اور اُن کی امت پر إِنَّكَ = (إِنَّ + ك ) بیشک تو ہی حَمِيدٌ تعریف کے لائق حَمِدَ يَحْمُدُ صفت مشب مَجِيدٌ: بزرگی عظمت والا مَحَدَ يَسْجُدُ سے صفت مشبہ : یہ فَعِیل کے وزن پر اسم فاعل کے معنے دیتا ہے لیکن اس میں فعل کے بکثرت اور بار بار صادر ہونے کا مفہوم شامل ہے، یعنی ثابت شدہ مستقل صفت ظاہر کرتا ہے.جیسے رَحِيْمٌ سَعِيدٌ جَمِيلٌ كَرِيمٌ اللَّهُمَّ: اے الله بَارِكْ : برکت فرما بَارَكَ يُبَارِكُ مُبَارَكَةٌ باب مفاعلہ سے فعل امر 99

Page 102

نماز دعا: 100 رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلوةِ وَمِنْ ذُرِّيَّتِي 14:41-42 رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاءِ رَبَّنَا اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ يَقُومُ الْحِسَابُ اے میرے رب بنا مجھے نماز قائم کرنے والا اور میری اولا د کو بھی ، اے ہمارے رب قبول کر ہماری دعا،اے ہمارے رب بخش دے مجھے اور میرے والدین کو اور مومنوں کو جزا سزا کے دن.اجْعَلْنِى: تو بنا مجھے جَعَلَ يَجْعَلُ سے اِجْعَلْ تو بنا فعل امر واحد نین وقایا+ی ضمیر مُقِيمَ الصَّلوةِ : نماز قائم کرنے والا أَقَامَ يُقِيمُ اِقَامَةً سے اسم فاعل مُقِيمٌ ذُرِّيَّتي : میری اولاد ذُرِّيَّة اولاد واحد جمع ہی ضمیر واحد متکلم ربنا: اے ہمارے ربّ تَقَبَّلْ : قبول كر قَبلَ يَقْبُلُ سے تَقَبَّلَ يَتَقَبَّلُ (باب تفعل ) سے تَقَبَّلْ فعل امر اِغْفِرْ لِی بخشش فرما غَفَرَ يَغْفِرُ سے اِغْفِرْ فعل امر لي : میرے لئے وَلِوَالِدَيَّ : اور لئے والدین کے میرے ( تثنیہ کی وجہ سے 'د' پر زبر ہے) ی یائے متکلم لِلْمُؤْمِنِينَ : لئے مومنوں کے مُؤْمِنٌ کی جمع يَوْمَ من يَقُومُ: قائم کرتے ہیں قَامَ يَقُوْمُ فعل مضارع الْحِسَابُ: جزا دن

Page 103

نماز دعا: تعليم القرآن رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَ فِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ 2:203 (٢٠٢ 101 اے ہمارے رب دے ہمیں اس دنیا میں کامیابیاں اور آخرت میں بھی اور بچا ہمیں آگ کے عذاب سے اتِنَا : تو عطا فرما ہمیں اتى يُوْتِى اِيْتَاءً سے اتِ تو دے فعل امر فِي الدُّنْيَا : دنیا میں حَسَنَةٌ: بھلائی وَقِنَا: اور بچا ہمیں وقى يَقِي وَقَايَةً سے ق فعل امر ( قاعده: اگر حرف مضارع کے بعد والا حرف ساکن نہیں : تو ہمزہ نہیں لگے گا اور ی کر جائے گی) عَذَابَ النَّارِ : عذاب آگ کا مضاف مضاف علیہ سلام: اَلسَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ سلامتی ہو تم پر اور رحمت اللہ کی )

Page 104

نماز 102 دعائے قنوت: اللَّهُمَّ إِنَّا نَسْتَعِيْنُكَ وَ نَسْتَغْفِرُكَ وَنُؤْمِنُ بِكَ وَنَتَوَكَّلُ عَلَيْكَ وَ نُثْنِي عَلَيْكَ الْخَيْرَ وَنَشْكُرُكَ وَلَا نَكْفُرُكَ وَنَخْلَعُ وَنَتْرُكُ مَنْ يَفْجُرُكَ اللَّهُمَّ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَلَكَ نُصَلِّي وَ نَسْجُدُ وَإِلَيْكَ نَسْعَىٰ وَنَحْفِدُ وَ نَرْجُوْا رَحْمَتَكَ وَ نَخْشَىٰ عَذَابَكَ إِنَّ عَذَابَكَ بِالْكُفَّارِ مُلْحِقِّ اَللَّهُمَّ: اے الله إِنَّا نَسْتَعِيْنُكَ : ہم مدد مانگتے ہیں تجھ ہی سے.عون عَانَ يَعُوْنُ سے اِسْتَعَانَ يَسْتَعِيْنُ سے - نَسْتَعِينُ مضارع جمع متکلم باب استفعال اجوف واوی ـ ك تجھ سے ضمیر نَسْتَغْفِرُكَ : تیری ہی بخشش چاہتے ہیں.غَفَرَ يَغْفِرُ.اسْتَغْفَرَ يَسْتَغْفِرُ سے نَسْتَغْفِرُ مضارع جمع متکلم باب استفعال نُؤْمِنُ بِكَ : ہم ایمان لاتے ہیں تجھ پر آمَنَ يُؤْمِنُ سے من مضارع جمع متکلم باب افعال مهموز الفاء نَتَوَكَّلُ : ہم بھروسہ کرتے ہیں وَكَلَ يَكِلُ سے تَوَكَّلُ يَتَوَكَّلُ سے نَتَوَكَّلُ مضارع جمع متکلم باب تفعل مثال واوى عَلَيْكَ : تجھ پر تثنی ہم تیری تعریف کرتے ہیں ثنی سے اتنی يُثْنِی سے نثنی مضارع جمع متکلم باب افعال الْخَيْرَ : سب بھلایاں

Page 105

نماز نَشْكُرُكَ : ہم شکر کرتے ہیں تیرا شَكَرَ يَشْكُرُ سے نَشْكُرُ مضارع جمع متکلم نَكْفُرُكَ : ہم ناشکری نہیں کرتے تیری و 103 دعائے قنوت: كَفَرَ يَكْفُرُ سے نَكْفُرُ جمع متکلم نَخْلَعُ : ہم الگ ہوتے ہیں خَلَعَ يَخْلَعُ سے نَخْلَعُ مضارع جمع متکلم نَتْرُكُ : ہم ترک کرتے ہیں تَرَكَ يَتْرُكُ سے نَتْرُكُ مَنْ يَفْجُرُكَ : جو تیری نافرمانی کرتے ہیں فَجَرَ يَفْجُرُ فَجُوْراً حق سے تجاوز کرنا مضارع من : کون ، جو إِيَّاكَ نَعْبُدُ : صرف تیری ہی ہم عبادت کرتے ہیں عَبَدَ يَعْبُدُ سے نَعْبُدُ مضارع جمع متکلم لَكَ: لئے تیرے نُصَلَّی : ہم نماز پڑھتے ہیں صَلَّى يُصَلِّى سے نُصَلَّى مضارع جمع متکلم نَسْجُدُ: ہم سجدہ کرتے ہیں سَجَدَ يَسْجُدُ سے نَسْجُد مضارع جمع متکلم إِلَيْكَ: تجھ پر نَسْعی ہم نے قصد کرتے ہیں سَعَى يَسْعی سے نَسْعَى مضارع جمع متکلم نَحْفِدُ: ہم خدمت کرتے ہیں حَفَدَ يَحْفِدُ سے نَحْفِدُ مضارع جمع متکلم نَرْجُوا: ہم امید باندھتے ہیں رَجَا يَرْجُو سے نَرْجُوْا مضارع جمع متكلم رَحْمَتَكَ : تیری رحمت نَخْشى: ہم ڈرتے ہیں خَشِيَ يَخْشی سے نَخْشی ناقص پائی إِنَّ عَذَابَكَ : بیشک تیرا عذاب بِالْكُفَّارِ مُلْحِقِّ : کفار کے ساتھ ملا ہوا لَهَقَ سے اَلْحَقِّ يَلْحِقُ سے مُلْحِقِّ اسم فاعل باب افعال

Page 106

نماز تعليم القرآن 104 خطبه ثاني: الْحَمْدُ لِلَّهِ نَحْمَدُهُ وَ نَسْتَعِيْنُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ وَ نُؤْمِنُ بِهِ وَ نَتَوَكَّلْ عَلَيْهِ وَ نَعُوْذُ بِاللَّهِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا وَ ، مِنْ سَيَّاتِ اَعْمَالِنَا مَنْ يَهْدِهِ اللهُ فَلَا مُضِلَّ لَهُ وَ مَنْ يُضْلِلْهُ فَلَاهَادِيَ لَهُ ، وَ نَشْهَدُ أَنْ لَّا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَ نَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُوْلُهُ عِبَادَ اللَّهِ ، رَحِمَكُمُ اللهُ - إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْإِحْسَانِ وَ إِيْتَاءِ ذِي الْقُرْبِىٰ وَيَنْهَى - b b b عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنْكَرِ وَ الْبَغْيِ ، يَعِظُكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ ، (18:91) أذْكُرُ اللَّهَ يَذْكُرُكُمْ وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ وَلَذِكْرُ اللهِ أَكْبَرُ الحَمْدُ لِله: تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں نَحْمَدُهُ : ہم تعریف کرتے ہیں اُس کی حَمِدَ يَحْمَدُ حَمْدٌ سے مضارع جمع متکلم وَنَسْتَعِيْنُهُ اور مدد چاہتے ہیں اُس سے وَنَسْتَغْفِرُهُ : اور بخشش طلب کرتے ہیں اُس سے وَنُؤْمِنُ بِهِ : اور ایمان لاتے ہیں اُس پر وَ نَتَوَكَّلُ عَلَيْهِ : اور توکل کرتے ہیں اُس پر مضارع جمع متکلم، اس ضمیر واحد غائب (دیکھیں دعائے قنوت).وَ نَعُوذُ بالله : اور ہم پناہ مانگتے ہیں اللہ کی عَاذَ يَعُوذُ سے مضارع جمع متکلم اور شُرُورِ : شرارتوں جمع شَرَّ مِنْ: سے اَنْفُسِنَا: ہمارے نفس کی وَ مِنْ سَيَّات : اور بڑے جمع سَيِّئَةٌ أَعْمَالِنَا : اعمال ہمارے جمع عَمْلٌ

Page 107

نماز 105 جے يَهْدِهِ: ہدایت دے وہ هَدَى يَهْدِی سے مضارع الله: اللہ فَلَا: پس نہیں مُضِلَّ : گمراہ کرے اَضَلَّ يُضِلُّ سے مُضِلُّ مضاعف باب افعال سے اسم فاعل لَهُ: اسے وَ مَنْ: اور جسے يُضْلِلْهُ: وہ گمراہ قرار دے اُسے فَلَا: پس نہیں هَادِيَ لَهُ: اُس کے لئے ہدایت وَ نَشْهَد : ہم گواہی دیتے ہیں شَهِدَ يَشْهَدُ سے نَشْهَدُ مضارع جمع متكلم آن که :لا نہیں :اله: معبود إِلَّا : سوائے الله : اللہ کے اَنَّ: يكم مُحَمَّدًا عَبْدُهُ : محمد بندہ اُس کا وَرَسُولُه : اور رسول اُس کا.عِبَادَ الله : اللہ کے بندو جمع عَبْدٌ رَحِمَكُمُ اللهُ : اللہ نے رحم کیا تم پر يَأْمُرُ: حکم دیتا ہے اَمَرَ يَأْمُرُ مضارع بِالْعَدْلِ وَالْإِحْسَان عدل اور احسان کاوَ اِيْتَاء: اور دے اتى يُؤْتِی سے مصدر بمعنی دینا ذِي الْقُرْبى: قربت والے وَيَنْهى : اور وہ روکتا ہے نَهَى يَنْهَى مضارع الْفَحْشَاءِ بحيائي جمع فَحْشُ عَنْ وَالْمُنْكَر: اور بُری باتوں وَالْبَغْيِ اور بغاوت سے يَعِظُكُمْ: وہ تلقین کرتا ہے وَعَظَ يَعِظُ مضارع لَعَلَّكُمْ: تاکہ تم تَذَكَّرُون: نصیحت حاصل کر و مضارع جمع حاضر اذكر الله : تم الل کا ذکر کر و ذَكَرَ يَذْكُرُ سے فعل امريَذْكُرُكُم: تاکہ وہ یاد کرے تمہیں مضارع وَادْعُوهُ : اور پکارو سے دَعَا يَدْعُو امرجمع ناقص يَسْتَجِبْ لَكُمْ: وہ جواب دیگا تمہیں جوب جَابَ يَجُوبُ إِسْتَجَابَ يَسْتَجِيْبُ مضارع اجوف باب استفعال وَلَذِكْرُ الله : اور اللہ کا ذکر اكبر : سب سے بڑا ہے خطبه ثانیه

Page 108

نماز 106 ط خطيه نكاح : الْحَمْدُ لِلَّهِ نَحْمَدُهُ وَ نَسْتَعِيْنُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ وَ نُؤْمِنُ بِهِ وَ نَتَوَكَّلُ عَلَيْهِ * وَ نَعُوْذُ بِاللَّهِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا وَ مِنْ سَيِّاتِ اَعْمَالِنَا مَنْ يَّهْدِهِ اللهُ فَلَا مُضِلَّ لَهُ وَ ط مَنْ يُضْلِلْهُ فَلَاهَادِيَ لَهُ وَاَشْهَدُ اَنْ لَّا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَ اَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ ط وَرَسُولُهُ، اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ باللهِ مِنَ الشَّيْطن الرَّحِيم اس خطبہ کے پہلے حصہ کے ترجمہ کے لئے دیکھیں خطبہ ثانیہ.سوائے نَشْهَدُ کی جگہ اَشْهَدُ آیا ہے یعنی میں گواہی دیتا ہوں اما بعد سواس کے بعد.فَاَعُوذُ بِالله : میں پناہ چاہتا ہوں اللہ کی عَاذَ يَعُوذُ سے اَعُوذُ مضارع واحد متکلم = 0 مِنَ الشَّيْطَنِ الرَّحِيمِ : دھتکارے ہوئے شیطان سے رَجَمَ يَرْجُمُ رَحِيمًا لعين

Page 109

نماز تعليم القرآن 107 و يَأَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمُ الَّذِى خَلَقَكُمْ مِّنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالًا كَثِيرًا وَنِسَاءً وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَسَاءَلُوْنَ بِهِ وَالْاَرْحَامَ.ياَيُّهَا النَّاسُ: اے لوگو اتَّقُوا : تقویٰ اختیار کرو وَقَى يَقِى سے اِتَّقَى يَتَّقِى اتَّقَاء (باب افتعال) سے فعل امر جمع رَبَّكُمُ: تمہارا رب الَّذِى : جس نے خَلَقَكُمْ : پیدا کیا تمہیں خَلَقَ يَخْلُقُ كُمْ ضمير - مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ: ایک جان سے وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا: اور پیدا کیا اس سے اس کا جوڑا وَ بَثَّ : بثث اور پھیلائے مِنْهُمَا: ان دونوں رِجَالًا: جمع رُجُلٌ مرد كَثِيرًا : كثر بہت وَنِسَاءً : اور عورتیں وَاتَّقُوا الله : اور تقویٰ اختیار کر واللہ کا الذى : جس (کے نام کے واسطہ) سے تَسَاءَلُونَ : تم سوال کرتے ہو سَئَلَ يَسْئَلُ سے مضارع جمع مخاطب :به اس سے وَالْاَرْحَامَ : اور رحمی رشتوں کا بھی خیال رکھو) جمع رَحْمٌ خطبہ نکاح

Page 110

نماز ط 108 إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا ، يَأَيُّهَا الَّذِيْنَ آمَنُوا اتَّقُوْا لِلَّهَ وَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيدًا * o يُصْلِحُ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ ، وَ مَنْ يُطِع اللهَ وَرَسُوْلَهُ، فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا إِنَّ الله : يقينا الله كَانَ : کون تھا، ہے عَلَيْكُمْ: تم پر رقیبا : نگہبان صفت مشبه يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا : اے وہ لوگو جو ایمان لائے آمَنَ يُؤْمِنُ سے ماضی جمع اتَّقُوا الله : اللہ کا تقویٰ اختیار کرو وَقُولُوا: اور تم کہو قول قَالَ يَقُولُ سے امر جمع حاضر قَوْلًا: قول سَدِيدًا: سیدھا سدد يُصْلِحُ : وہ اصلاح کرے گا أَصْلَحَ يُصْلِحُ مضارع باب افعال لَكُمْ: تمہارے لئے اَعْمَالَكُمْ : اعمال تمہارے وَيَغْفِرْ لَكُمْ اور مغفرت کرے گا تمہارے لئے غَفَرَ يَغْفِرُ ذُنُوبَكُمْ: تمہارے گناہ ذَنْبٌ کی جمع وَمَنْ : اور جو يُطِعِ : اطاعت کرتا ہے طوع طَاعَ يُطِعُ مضارع اللهَ وَرَسُوْلَه : اللہ کی اور اس کے رسول کی فَقَدْ فَازَ : پس پا گیا ہے فَوْزًا عَظِيمًا عظیم کامیابی خطبہ نکاح

Page 111

نماز يَا يُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللهَ وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍ وَاتَّقُوا اللهَ إِنَّ اللهَ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ.ياَيُّهَا الَّذِيْنَ آمَنُوا اتَّقُوا اللهَ : اے وہ لوگو جوایمان لائے اللہ کا تقویٰ اختیار کرو وَلِتَنْظُرْ نَفْسٌ : چاہئے کے دیکھے ہر جان نَظَرَ يَنْظُرُ امرغائب واحد مونث دو مَا قَدَّمَت: جو کچھ آگے بھیجا قَدَّمَ يُقَدِّمُ سے ماضی غائب واحد مونث لِغَدِ : لئے کل کے وَاتَّقُوا الله اور تقویٰ اختیار کرو اللہ کا إِنَّ اللهَ خَبِيرٌ : یقینا اللہ جانتا ہے بِمَا تَعْمَلُون : جو تم کرتے ہو عَمِلَ يَعْمَلُ سے مضارع جمع حاضر 109 خطبہ نکاح

Page 112

نماز 110 6/01 دعائے جنازه: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِحَيِّنَا وَ مَيْتِنَا وَ شَاهِدِنَا وَ غَائِبِنَا وَ صَغِيْرِنَا وَ كَبِيْرِنَا وَذَكَرِنَا وَانْثَنَا اللَّهُمَّ مَنْ أَحْيَيْتَهُ مِنَّا فَأَحْيِهِ عَلَى الْإِسْلَامِ وَ مَنْ تَوَفَّيْتَه مِنَّا فَتَوَفَّهُ عَلَى الإِيْمَانِ ، اللَّهُمَّ لَا تَحْرِمْنَا أَجْرَهُ، وَلَا تَفْتِنَا اے اللہ بخش دے ہمارے زندوں کو اور ہمارے مُردے اور ہمارے حاضر اور جو موجود نہیں اور ہمارے چھوٹے اور ہمارے بڑے اور ہمارے مرد اور ہماری عورتیں اے اللہ جس کو زندہ رکھے ہم میں سے پس زندہ رکھا اس کو اسلام پر اور جس کو تو وفات دے ہم میں سے اس کو ایمان کی حالت پر وفات دے اے اللہ نہ محروم کر ہمیں اُس کے ثواب سے اور نہ ڈال کسی فتنہ میں ہمیں اس کے بعد.اِغْفِرُ : بخش دے غَفَرَ بعده ط سے فعل امر لِحَيِّنَا : ہمارے زندہ حَيَّ يُحْيِي حَيًّا زندہ رہنا مَيَّتِنَا : مَاتَ يَمُوتُ مَوْتُ سے مَيِّتِ اسم صفت شَاهِدِنَا : شَهِدَ سے شَاهِدِ گواه اسم فاعل غَائِبِنَا : غائب صَغِيْرِنَا : چھوٹے كَبِيْرِنَا : بڑے صفت مشبہ ذَكَرِنَا : ذَكَرٍ مرو انثنا : عورتیں اَحْيَيْتَه : جس کو زندگی دے اُسے مِنًا : مِنْ + نا ہم سے فَاحْيِهِ :زندگی دے اُسے 6 6 تَوَفَّيْتَه : تو نے وفات دی اُسے وفی سے توفی ماضی باب تفعل سے حاضر واحد فَتَوَفَّه : پس وفات دے اسے تَحْرِمْنَا : محروم کر ہمیں تفتنا : آزمائش میں ڈال مضارع حاضر

Page 113

دعا 111 اَللَّهُمَّ ارْحَمْنِي بِالْقُرْآنِ الْعَظِيمِ وَاجْعَلْهُ لِى إِمَامًا وَّ نُورًا وَّ هُدًى وَّ رَحْمَةً اے اللہ رحم کر مجھ پر قرآن کے ذریعہ اور بنا اسے میرے لئے راہنما اور نُور اور ہدایت اور رحمت ( کاموجب) اَللَّهُمَّ ذَكَرُنِى مِنْهُ مَا نَسِيتُ وَ عَلِمُنِي مِنْهُ مَا جَهِلْتُ وَ ارْزُقْنِي تِلَاوَتَهُ اے اللہ یاد کرا مجھے اس میں سے جو میں بھول گیا ہوں اور سکھا مجھے اس سے جس میں میں لاعلم ہوں اور عطا کر مجھے اس کی تلاوت انَاءَ اللَّيْل وَالنَّهَارِ وَاجْعَلْهُ لِى حُجَّةً يَّا رَبَّ الْعَالَمِينَ اوقات رات اور دن (میں) اور بنا اسے میرے لئے حجت اے رب جہانوں (کے) ذکر یاد کیا] ذَكَرَ [یاد کرایا تفعیل ] جَهِلْتُ جَهِلَ سے ماضی واحد متکلم ( نَسِيتُ آنَاءَ : اوقات گھڑیاں واحد انّی ذَكِّر [ یاد کرا امر) (عَلَّمْ) وَ إِذَا سَأَلَكَ عِبَادِي عَنِّى فَإِنِّي قَرِيبٌ أُجِيبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ اور جب پوچھیں تجھے بندے میرے میرے بارے پس میں قریب ہوں میں قبول کرتا ہوں دعا مانگنے والے کی إِذَا دَعَانِ فَلْيَسْتَجِيبُوا لِي وَلْيُؤْمِنُوا بِى لَعَلَّهُمْ يَرْشُدُونَ ١٨٧ جب وہ دعا کرتا ہے مجھ سے چاہئے کہ وہ قبول کریں اور چاہئے کہ وہ ایمان لائیں مجھ پر تا کہ وہ ہدایت پائیں 2:187

Page 114

دعا رَبَّنَا أَفْرِغْ عَلَيْنَا صَبْرًاقَ ثَبِّتْ أَقْدَامَنَا وَ انْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَفِرِينَ ٢٥١ 112 2:251 ائے ہمارے رب ڈال ہم پر صبر اور مضبوط کر قدم ہمارے اور مددکر ہماری بمقابل کا فرقوم کے رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْهَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ رَحْمَةً إِنَّكَ أَنْتَ الْوَهَّابُ ۚ 3:9 ہمارے رب تو نہ پھیرے ہمارے دل بعد تو نے ہدایت دی ہمیں اور عطا کر ہمیں طرف سے تیری رحمت بیشک تو ہی بہت بخشنے والا ہے رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي وَ يَسِرُتي امري اے رب میرے کھول دے میرے لئے سینہ میرا اور آسان کر دے میرے لئے معاملہ میرا 7-20:26 رَبَّنَا اتِنَا مِنْ لَّدُنْكَ رَحْمَةً وَ هَيِّئْ لَنَا مِنْ أَمْرِنَا رَشَدًا ۱۱ اے ہمارے رب دے ہمیں اپنی طرف سے رحمت اور مہیا کر ہمارے لئے ہمارے معاملہ میں کامیابی 18:11

Page 115

دعا 113 لَا تُؤَاخِذْنَا إِنْ نَّسِينَا أَوْ أَخْطَانَا ۚ رَبَّنَا وَ لَا تَحْمِلْ عَلَيْنَا إِصْرًا كَمَا حَمَلْتَهُ ے ہمارے رب تو گرفت نہ کر ہماری اگر بھول جائیں ہم یا غلطی کریں ہم اے ہمارے رب اور نہ ڈال ہم پر بوجھ بھاری جیسا کہ تو نے ڈالا ج عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِنَا رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَابِهِ وَ اعْفُ عَنَّا اس پر جو ہم سے پہلے (گزرے) اے ہمارے رب اور نہ ڈال ہم پر جو نہیں طاقت ہماری اور درگز رفرما ہماری وقفة وقفة وَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا أَنْتَ مَوْلنَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَفِرِينَ اور بخش ہمیں اور رحم کر ہم پر تو ہمارا آقا ہے پس مدد کر ہماری بمقابل کا فرقوم اللهُمَّ إِنَّا نَجْعَلُكَ فِي نُحورِهِمْ TAY 2:287 وَ نَعُوْذُ بِكَ مِنْ شُرُوْرِهِمْ وقفة اے اللہ تو بنا ہمیں (ڈھال) جوان (دشمنوں) کے سینوں میں ہے اور ہم تجھ سے پناہ مانگتے ہیں اُن کے شر سے.[ نحر سینے کے اوپر کا حصہ ] آداب تلاوت سورۃ الاعلیٰ کے شروع میں سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأعْلیٰ کے جواب میں کہیں سُبْحْنَ رَبِّيَ الأعْلیٰ پاک ہے میرا رب بلندشان والا سورۃ الغاشیہ کے آخر میں اِنَّ عَلَيْنَا حِسَابَهُمْ کے بعد کہیں اَللَّهُمَّ حَاسِبْنِی حِسَابًا يُسِيرًا اے اللہ میرا حساب آسان کر دے.

Page 116

آیات 114 w إِذْ قَالَ اللهُ يُعِيسَى إِنِّي مُتَوَفِّيكَ وَرَافِعُكَ إِلَى وَ مُطَهِّرُكَ جب کہا اللہ نے اے عیسی یقینا میں وفات دینے والا ہوں تجھے اور بلند کرنے والا ہوں (تیرے درجات ) اپنی طرف اور پاک کرنے والا ہوں تجھے ج مِنَ الَّذِينَ كَفَرُوْا وَ جَاعِلُ الَّذِينَ اتَّبَعُوكَ فَوْقَ الَّذِيْنَ كَفَرُوا إِلَى يَوْمِ الْقِيِّمَةِ اُن (کے الزاموں) سے جنہوں نے انکار کیا اور بنانے والا ہوں جنہوں نے پیروی کی تیری غالب منکرین پر قیامت کے دن تک ج 28 مُتَوَفِّيْكَ مُتَوَفِّى وفات دینے والا (فاعل) رَافِعُكَ : رَفع سے فاعل كَ: تجھے ضمیر مُطَهَّرُكَ : طَهَّرَ پاک کیا سے فاعل جَاعِلُ: جَعَلَ اُس نے بنایا سے فاعل اتَّبَعُوكَ : اِتَّبَعَ يَتَّبِعُ اِتِّبَاعٌ باب افتعال سے ماضی جمع فَوْقَ : فَوْقَ فوقیت كَفَرُوْا كَفَرَ سے جمع اللهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ لَهُ مَا فِي السَّمَوتِ اللہ وہ ہے نہیں معبود سوائے اُس کے زندہ ہے قیوم ہے نہیں پکڑتی اُسے اونگھ اور نہ نیند اُسی کا ہے جو آسمانوں میں وَمَا فِي الْأَرْضِ مَنْ ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِنْدَةَ إِلَّا بِإِذْنِهِ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا اور جو زمین میں ہے کون ہے وہ جو سفارش کرے حضور اُسکے سوائے اجازت کے اُس کی وہ جانتا ہے جو آگے ہے اُن کے اور جو

Page 117

آیات ج خَلْفَهُمْ وَلَا يُحِيطُونَ بِشَءٍ مِّنْ عِلْمِةَ إِلَّا بِمَا شَاءَ وَسِعَ پیچھے ہے اُن کے اور نہیں احاطہ کرتے وہ کسی بات کا اُس کے علم سے سوائے جو اس نے چاہا چھائی ہوئی ہے 115 2:256 (٢٥٦ كُرْسِيُّهُ السَّمَوتِ وَالْاَرْضَ وَلَا يَؤُودُهُ حِفْظُهُمَا وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ حکومت اس کی آسمانوں اور زمین پر اور نہیں تھکاتی اُسے حفاظت ان دونوں کی اور وہ بہت بلند ہے بہت بڑا ہے اَلْحَيُّ: حَيٌّ زنده الْقَيُّومُ قِيَام سے قائم صفات باری تعالٰى تَأْخُذُهُ: أَخَذَ يَأْخُذُ أَخُذُ سے مضارع حاضر سے سِنَةٌ: نیند سنة: وسن سے نیند کی ابتداء غفلت نَوْمٌ: ننددا: يه يَشْفَعُ: سفارش شَفَعَ يَشْفَعُ شِفَاعَةٌ عِنْدَهُ: پاس قریب بِإِذْنِهِ: اجازت اَذِنَ يَاذِنُ اِذْنٌ يَعْلَمُ: عَلِمَ سے مضارع اَيْدِيهِمْ: يَدٌ ہاتھ خَلْفَهُمْ: خَلَفٌ سے پیچھے دو يُحِيطُونَ: أَحَاطَ يُحِيْتُ سے مضارع جمع شَاءَ: مشيت وَسِعَ: کشادہ ہوا كُرْسِيُّهُ: كرس اقتدار يَقُودُ: اودر سے بوجھ حِفْظُهُمَا: حِفْظ حفاظت هُما وہ دونوں العلى اعلى

Page 118

آیات يَا يُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَتْكُمْ مَّوْعِظَةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَ شِفَاء اے لوگو یقیناً آئی ہے تمہارے پاس نصیحت تمہارے رب (کی طرف) سے اور علاج ہے لِمَا فِي الصُّدُورِ وَهُدًى وَرَحْمَةٌ لِلْمُؤْمِنِينَ اس میں جو ہے دلوں میں اور ہدایت اور رحمت ہے مومنوں کے لئے 10:58 ارشادربانی ہے.116 قرآن کریم کی اہمیت جَاءَ يَحِيثُ مَجِياً آنا وَعَظَ يَعَظُ وَعْظاً نصيحت شَفَىٰ يَشْفِي شِفَاءٌ وَإِذَا قُرِئَ الْقُرْآنُ فَاسْتَمِعُوْالَهُ وَاَنْصِتُوا لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ اور جب پڑھا جائے قرآن پس سنو اُسے اور چپ رہو تاکہ تم رحم کئے جاؤ (٢٠٥ 7:205 و سے قُرِئ ماضی مجہول شرط کی وجہ سے مضارع ہے.سَمِعَ سے اِسْتَمَعَ يَسْتَمِعُ سے امر جمع ری اَنْصَتَ چپ رہنا رَحِمَ يَرْحَمُ سے مضارع مجہول جمع

Page 119

وو مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَ عَلَّمَهُ (بخاری) بہتر ہے تم میں ( وہ شخص) جو سیکھے قرآن اور سکھائے عَلِمَ اُس نے سیکھا عَلَّمَ دوسرے کو سکھا یا باب تفعیل تَعَلَّمَ اُس نے علم حاصل کیا باب تفعل خَيْرٌ بھلائی فرمایا: جس نے کتاب اللہ کا ایک حرف پڑھا اس نے ایک نیکی کی اور ہر نیکی کا اجر دس گنا ہے.(ترمذی) ارشادِ نبوی.فرمایا: قرآن کریم پڑھاؤ اس لئے کے قیامت کے دن قرآن پڑھنے والے یا پڑھانے والے کے لئے یہ شفیع بن کر آئے گا.(' 66 117 قرآن شریف میں یہ ایک برکت ہے کہ اس سے انسان کا ذہن صاف ہوتا ہے اور زبان کھل جاتی ہے “ ارشادِ حضرت بانی سلسلہ قرآن شریف کی تلاوت کی اصل غرض تو یہ ہے کہ اس کے حقائق اور معارف پر اطلاع ملے اور انسان اپنے اندر ایک تبدیلی پیدا کرے“ " ہر احمدی کو اپنی پوری صلاحیت کی حد تک ترجمہ کے واسطہ سے نہیں ارشاد حضرت خلیفة المسیح الرابع بلکہ براہ راست عربی متن سے خدا کے پیغام کو سمجھنا چاہیئے 66

Page 120

کلام حضرت بانی سلسلہ نور فرقاں ہے جو سب نوروں سے اجلی نکلا کس سے اس نور کی ممکن ہو جہاں میں تشبیہ پاک وہ جس سے یہ انوار کا دریا نکلا حق کی توحید کا مُرجھا ہی چلا تھا پودا یا الہی تیرا فرقاں ہے کہ اک عالم ہے وہ تو ہر بات میں ہر وصف میں یکتا نکلا پھر جو سوچا تو ہر اک لفظ مسیحا نکلا پہلے سمجھے تھے کہ موسیٰ کا عصا ہے فرقاں نا گہاں غیب سے یہ چشمہ اصفی نکلا ہے قصور اپنا ہی اندھوں کا وگرنہ یہ نور زندگی ایسوں کی کیا خاک ہے اس دنیا میں جو ضروری تھا وہ سب اس میں مہیا نکلا سب جہاں چھان چکے ساری دکانیں دیکھیں مئے عرفاں کا یہی ایک ہی شیشہ نکلا ایسا چمکا ہے کہ صد نیر بیضا نکلا 118 جن کا اس نور کے ہوتے بھی دل اعمی نکلا

Page 120