Tadhkirat Ush Shahadatain Urdu

Tadhkirat Ush Shahadatain Urdu

تذکرة الشہادتین مع علامات المقربین

اُردو ترجمہ
Author: Hazrat Mirza Ghulam Ahmad

Language: UR

UR

حضرت مسیح موعود و مہدی معہود علیہ السلام نے اپنی معرکۃ الآراء کتاب تذکرة الشہادتین کے آخر پر ایک طویل مضمون عربی زبان میں تحریر فرمایا تھا جس کا آخری حصہ ’’علامات المقربین‘‘ کے نام سے معروف ہے۔ اُردو دان طبقہ کی سہولت کے لئے اُردو ترجمہ عربی متن کے سطر بہ سطر دیا جارہا ہے۔


Book Content

Page 1

اردو ترجمه تذكرة الشهادتين مع علامات المقربين تصنیف حضرت مرزا غلام احمد قادیانی مسیح موعود و مہدی معہود علیہ السلام

Page 2

بسم الله الرّحمن الرّحيم نحمده ونصلى على رسوله الكريم وعلى عبده المسيح الموعود پیش لفظ حضرت مسیح موعود و مہدی معہود علیہ السلام نے اپنی معرکۃ الآراء کتاب تذکرۃ الشہادتین کے آخر پر ایک طویل مضمون عربی زبان میں تحریر فرمایا تھا جس کا آخری حصہ ”علامات المقربین “ 66 کے نام سے معروف ہے.اس کا ترجمہ مکرم محمد سعید صاحب انصاری مرحوم نے کیا تھا.نیز سیرۃ الا بدال جو کہ حضور کی عربی زبان کی فصاحت و بلاغت پر مشتمل کتاب ہے.اس کتاب کا ترجمہ حضرت مولانا غلام رسول صاحب را جیکٹی نے کیا تھا.عربک بورڈ نے ان دونوں تراجم پر نظر ثانی کی ہے اور کوشش کی ہے کہ اردو ترجمہ عربی متن کے عین مطابق ہو.بورڈ نے عربی متن کو ایڈیشن اول کے مطابق کرنے اور سہو کتابت کے مقامات کی وضاحت اور اردو تر جمہ کی صحت کے سلسلہ میں گراں قدر کام کیا ہے.اردو دان طبقہ کی سہولت کے لئے اردو ترجمہ عربی متن کے سطر به سطر دیا جا رہا ہے.ان دونوں کتب کا اردو ترجمہ افادہ عام کے لئے شائع کیا جارہا ہے.

Page 3

تذكرة الشهادتين اردو ترجمه بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ نَحْمَدُهُ وَنُصَلِّي عَلَى رَسُولِهِ الْكَرِيم نَحْمَدُهُ وَنُصَلِّي عَلَى رَسُولِهِ الْكَرِيم الوقتُ وقتُ الدّعاءِ یہ وقت دعا کا وقت ہے لا وقت الملاحم نہ کہ جنگ کرنے اور وقتل الأعداء دشمنوں کو قتل کرنے کا وقت اعلموا أرشدكم الله أن الأمر اللہ تعالیٰ تمہیں ہدایت دے، جان لو کہ معاملہ اس قد خرج من أن يتهيّاً القوم للجهاد سے بڑھ چکا ہے کہ قوم جہاد کے لئے تیاری کرے ويُهلّوا له أهل الاستعداد اور اس کے لئے اہل استعداد کو بلائے اور شہری ويستحضروا الغزو ، من الحضر اور دیہاتی لوگوں کو غزوہ کے لئے حاضر کرے اور وہ والبدو ، ويفوزوا في استنجاد فوج کی مدد حاصل کرنے اور لوگوں کو جمع کرنے الجنود ، واستحشاد الحشود ، اور شیروں کو میدان میں لانے کے لئے کامیاب ہو وإصحار الأسود.فإنا نرى جائے.کیونکہ ہم مسلمانوں کو دیکھتے ہیں کہ ہمارے المسلمين أضعف الأقوام، فی اس ملک میں اور عرب ، روم اور شام میں بھی وہ سب ملكنا هذا والعرب و الروم والشام سے کمزور قوم ہیں.ان میں نہ جنگ کرنے کی ما بقيت فيهم قوة الحرب، ولا عِلم طاقت باقی رہی اور نہ ہی وہ نیزہ زنی سے واقف الطعن والضرب، وأمّا الكفار فقد ہیں اور نہ شمشیر زنی ہیں اور نہ شمشیر زنی سے جبکہ کفار فنونِ حرب استبصروا في فنون القتال، وأعدّوا میں بہت طاق ہیں اور انہوں نے مسلمانوں کی للمسلمين كلّ عدة للاستيصال، بیخ کنی کے لئے ہر طرح کی تیاری کر رکھی ہے 6696

Page 4

تذكرة الشهادتين اردو ترجمه ونرى أن العدا من كل حدب اور ہمیں نظر آ رہا ہے کہ دشمن ہر بلندی کو پھلانگتے ينسلون، وما يلتقى جمعان چلے آرہے ہیں اور جب کبھی دو لشکروں میں مٹھ إلا وهم يغلبون.فظهر مما بھیٹر ہوتی ہے تو وہی غالب آتے ہیں.اس مشاہدہ ظهر أن الوقت وقت الدعاء سے یہ بات ظاہر ہوگئی کہ یہ وقت دعا اور خدائے والتضرع في حضرة الكبرياء بزرگ و برتر کے حضور عاجزی سے گڑ گڑانے کا لا وقت الملاحم وقتل الأعداء ، وقت ہے نہ کہ جنگوں اور دشمنوں کو قتل کرنے کا ومن لا يعرف الوقت فيلقى نفسه وقت.اور جو وقت کی نزاکت کو نہیں سمجھے گا وہ اپنے إلى التهلكة ، ولا يرى إلا أنواع آپ کو ہلاکت میں ڈالے گا اور ہر طرح کی نکبت النكبة والذلة.وقد نكست أعلام اور ذلت دیکھے گا.کیا تم نہیں دیکھتے کہ مسلمانوں حروب المسلمين ألا ترى؟ کی جنگوں کے پر چم سرنگوں کر دیئے گئے ہیں.و أين رجال الطعن والسيف کہاں ہیں نیزہ اور شمشیر اور ہاتھوں کو چلانے والمدى ؟ السيوف أُعْمِدَت ، والے.تلواریں میانوں میں رکھ دی گئیں اور والرماح كُسرت، وأُلقى الرعب نیزے توڑ دیئے گئے ہیں اور مسلمانوں کے دلوں میں في قلوب المسلمين، فتراهم في رعب ڈال دیا گیا.پس تو انہیں ہر میدان میں کل موطن فارين مدبرين.وإن پیٹھ پھیر کر بھاگتے ہوئے دیکھتا ہے.جنگ نے الحرب نهبت أعمارهم ان کی زندگیاں چھین لی ہیں اور ان کے زرو جواہر وأضاعت عسجدهم وعقارهم ، اور جائیدادوں کو تباہ کر دیا ہے.ان جنگوں کے ومـا صـلـح بها أمر الدين إلى هذا ذریعہ دین کا کوئی معاملہ اب تک سلجھ نہ سکا بلکہ الحين، بل الفتن تموّجت وزادت ، وصراصر الفساد فتنے موج در موج اُٹھے اور بڑھتے چلے گئے اور أهلكت الملة وأبادت ، وترون فساد کی باد صرصر نے ملت کو تباہ و برباد کر دیا.تم قصر الإسلام قد خرّت شَعفاته ، دیکھ رہے ہو کہ قصر اسلام کے کنگرے گر گئے

Page 5

تذكرة الشهادتين هذا الأوان، من غير أنّ الدّماء اردو ترجمه وعُفّرت شَرَفاته ، فأى فائدة اور اس کی عظمتیں پیوند خاک ہو گئیں.پھر تلوار اور ترتبت من تقلد السيف نیزے لٹکانے کا کیا فائدہ ہوا اور اب تک کون والسنان، وأى منية حصلت إلى سی تمنا بر آئی ،سوائے اس کے کہ خون بہائے شـفـكـت، والأموال أنـفـدَت ، گئے اور اموال تباہ کر دیئے گئے، اوقات ضائع والأوقات ضيعت، والحسرات ہوئے اور حسرتیں بڑھ گئیں اور لشکر نے تمہیں کوئی أضعفت.ما نفعكم الخميس، فائدہ نہ پہنچایا البتہ جب جنگ بھڑک اُٹھی تو تم ووطئتم إذا حمى الوطيس.روند دیئے گئے.فاعلموا أن الدعاء حَرُبَةٌ پس تم جان لو کہ دعا وہ نیزہ ہے جو اس زمانے کی أُعطيت من السماء لفتح هذا فتح کے لئے مجھے آسمان سے عطا کیا گیا ہے.اے الزمان، ولن تغلبوا إلا بهذه الحربة دوستو! اس حربے کے بغیر تم ہرگز غالب نہیں ہو يا معشر الخلان، وقد أخبر النبيون سکتے.اور تمام انبیاء نے اوّل تا آخر اسی حربے کی.من أولهم إلى آخرهم بهذه الحربة، خبر دی ہے اور ان سب نے یہی کہا کہ مسیح موعود دعا وقالوا إنّ المسيح الموعود ينال اور اللہ کے حضور تضرع کے ذریعہ فتح حاصل کرے الفتح بالدعاء والتضرع في الحضرة ، گانہ کہ جنگ و جدال اور امت کا خون بہا کر.اور دعا کی حقیقت یہ ہے کہ تکلیف کو دور کرنے کے لا بالملاحم وسفك دماء الأمة.و إن حقيقة الدعاء الإقبال على اللــه بـجـمـيـع الهـمة، والصدق لئے پوری ہمت ،صدق اور صبر کے ساتھ اللہ کی طرف جھکنا.اولیاء اللہ جب کسی ضرر رساں چیز والصبر لدفع الضرّاء ، وإن أولياء الله إذا توجهوا إلى ربهم کو دور کرنے کے لئے تضرع اور ابتہال کے ساتھ لـدفـع مـوذ بالتضرع والابتهال اپنے پروردگار کی طرف متوجہ ہوتے ہیں تو عادت جرت عادة الله أنه يسمع دعاء هم الله اسی طرح سے جاری ہے کہ وہ ان کی دعا ولو بعد حين أو في الحال | كوضرور سنتا ہے خواہ کچھ مدت کے بعد یا فی الفور

Page 6

تذكرة الشهادتين اردو ترجمه وتوجهت العناية الصمدية ليدفع اور ان کے کامل اقبال علی اللہ کے بعد خدائے صد کی | ما نزل بهم من البلاء والوبال بعد عنایت ان پر نازل ہونے والی آزمائش اور تکلیف ما أقبلوا على الله كل الاقبال کو دور کرنے کے لئے توجہ فرماتی ہے.آفات کے وإن أعظم الكرامات استجابة نزول کے وقت یقیناً قبولیت دعا سب سے بڑی الدعوات عند حلول الآفات کرامت ہے.فكذالك قدر لآخر الزمان پھر اسی طرح آخری زمانے ، یعنی خدائے رحمان أعـنـى زمـن المسیح الموعود کے فرستادہ مسیح موعود کے زمانے کے لئے یہی مقدر المرسل من الرحمان، إن صنف کیا گیا ہے کہ رزمگاہ کی صف لپیٹ دی جائے گی اور المصاف يُطوى ، وتُفتح القلوب کلام کے ذریعہ دلوں کو کھول دیا جائے گا اور ہدایت بالكَلِمِ وتُشرح الصّدُورُ کے ذریعہ سینے کشادہ کر دیئے جائیں گے.یا طاعون بالهدى، أو يُنقل الناس إلى یا کسی دوسری شدید آفت کے ذریعہ لوگوں کو قبروں کی المقابر من الطاعون أو قارعة طرف منتقل کر دیا جائے گا.اور اللہ نے اسی طرح أخرى ، وكذالك الله قضى، ليجعل الهزيمة على الكفر ويُعـلـي فـي الأرض دينا هو في السماء علا، وإن قدمى هذه على فیصلہ فرمایا ہے کہ وہ ہزیمت کو کفر کا مقدر بنا دے اُس دین کو جو آسمان میں سر بلند ہے اُسے زمین میں بھی سرفرازی بخشے.بلاشبہ میرا یہ پاؤں منکرین مصارع المنكرين ، وسأنصَرُ من کی قتل گاہوں پر ہے.مجھے میرے پروردگار کی ربِّي ويقضى الأمر ويتم قول ربّ جناب سے ضرور نصرت حاصل ہوگی اور امر الہی العالمين.و هذه هي حقيقة نافذ ہوگا اور پروردگار کی بات پوری ہوگی اور یہی نزولى من السماء ، فإنّي لا میرے آسمان سے نازل ہونے کی حقیقت ہے.أغلب بالعساكر الأرضية بل میں زمینی فوجوں کے ذریعہ سے نہیں بلکہ بزرگ بملائكة من حضرة الكبرياء وبرتر خدا کے فرشتوں کے ذریعہ غالب ہوں گا.

Page 7

تذكرة الشهادتين اردو ترجمه قيل ما معنى الدعاء بعد قدر لا کہا جاتا ہے کہ نہ رڈ ہونے والی تقدیر اور نہ ٹلنے والی يرد، وقضاء لا يُصَدَ؟ فاعلم أن قضاء وقدر کے بعد دعا کے کیا معنی ؟ سویا در ہے کہ یہ هذا السر مور تضلّ به العقول راز ایک ایسی راہ ہے جس میں عقلیں بھٹک جاتیں ويغتال فيه الغول، ولا يبلغه إلا اور غول بیابانی ہلاک ہو جاتا ہے.اس (راز ) کو من يتوب، ومن التوبة يذوب، صرف تو بہ کرنے والا ہی پاتا ہے تو بہ سے وہ پگھل فلاتزيدوا الخصام أيّها اللئام جاتا ہے.اس لئے اے کمینو! تم جھگڑے کو طول مت دو اور جو میں کہتا ہوں اسے ذہن نشین کر لو، کیونکہ وتلقفوا منى ما أقول، فإنّي عليم ومن الفحول ، وليس لكم حظ میں اہل علم اور نابغہ روزگار ہوں اور تمہاری اسلام سے وابستگی محض علامتی نمائشی اور رسمی ہے اس لئے من الإسلام إِلَّا مِيسمه ، أولبوسه جو شخص میرے ان حقائق کو گوش ہوش سے سنے گا ورسمه، فمن أرهف أُذنه لسمع هذه الحقائق، وحفد إليـنـا اور ایک ذوق و شوق رکھنے والے مضطر شخص کی طرح ہماری جانب بسرعت دوڑتا ہوا آئے گا تو میں اس کو كاللّهيف الشائق ، فسأخفره بما ایسی امان دوں گا جو اُس کے تمام شکوک و شبہات دور يَسُرُو رِيبَته ويَمُلأ عيبته ، وهو أنّ کر دے گی اور اس کی زنبیل (خانہ دل ) کو بھر دے الله جعل بعض الأشياء معلقًا گی.اور وہ راز یہ ہے کہ اللہ نے قدیم سے بعض ببعضها من القديم، وكذالك اشياء كو بعض سے وابستہ کیا ہوا ہے اسی طرح اُس نے علق قدره بدعوة المضطر الأليم قضاء و قدر کو بھی ایک دردمند اور مضطر انسان کی دعا فمن نهض مُهَرُولًا إلى حضرة کے ساتھ وابستہ کیا ہے.پھر جو شخص ایستادہ ہوکر العزة ، بعبرات متحدّرة ودموع بہتے آنسوؤں اور چشم اشکبار اور ایسے دل کے ساتھ جارية من المقلة ، وقلب يضجر ربّ العزة كى طرف بھاگتا ہوا آتا ہے جو اس كأنه وضع على الجمرة ، طرح بے چین ہو گویا اسے انگیٹھی پر رکھ دیا گیا ہو

Page 8

تذكرة الشهادتين الله وآثر الحبيب العلام، وترك اردو ترجمه تحرك له موج القبول من تو اللہ کی جناب سے بھی اس کے لئے قبولیت دعا کی الحضرة، ونُجى من كرب بلغ موج حرکت میں آتی ہے اور وہ شخص جاں گسل کرب أمره إلى الهلكة ، بيد أن هذا سے نجات دیا جاتا ہے لیکن یادر ہے کہ یہ مقام صرف اسی کو حاصل ہوسکتا ہے جو اللہ کی ذات میں فنا المقام، لا يحصل إلا لمن فني في ہو، اپنے حبیب علام خدا کی ذات کو مقدم کرے، بتوں سے مشابہ ہر چیز کو ترک کر دے اور قرآن کی كُلّما يُشابه الأصنام، ولبى نداء آواز پر لبیک کہے اور اپنے سلطان کے آستانہ القرآن، وحضر حريم السلطان ، پر حاضر ہو جائے اور اپنے مولیٰ کی ایسی اطاعت وأطاع المولى حتى فنى ، ونهی کرے کہ بس اُسی میں محو ہو جائے اور ہر طرح کی النفس عن الهوى ، وتيقظ في نفسانی خواہشات سے اپنے آپ کو بچائے رکھے اور لوگوں کے اونگھنے کے زمانے میں خود کو بیدار ر کھے اور وسوسہ ڈالنے والے کو دور رکھے اور اپنے رب اور اس الوسواس ، ورضى عن ربه وما کی قضاء و قدر سے راضی ہو جائے.اور دیارِ حبیب میں قضى، وألقى إليه العُرَى ، وما داخل کئے جانے کے بعد وہ اپنی عریانیوں اور گناہ کی دَنّس نفسه بالذنوب ، بعد ما ان تمام آلودگیوں کو جو ترغیبات نفس کے نتیجہ میں أُدخل في ديار المحبوب، بقلب پیدا ہوتی ہیں انہیں پاک دل مضبوط عزم اور صدق جلی کے ساتھ اس کے حضور پیش کر دے.یہی لوگ نقى، وعزم قوى، وصدق جلي ہیں جن کی دعائیں اکارت نہیں جاتیں اور نہ ہی زمـــن نــعــس الـنـاس، وعاث أولئك لا تضاع دعواتهم، ولا ان کی باتیں رڈ کی جاتی ہیں.اور جس نے اپنے ترة كلماتهم، ومن آثر الموت پروردگار کی خاطر موت کو ترجیح دی تو اُس کو زندگی لِرَبِّهِ يُرَدّ إليه الحياةُ، ومن رضی دی جائے گی اور جو اس کی خاطر گھاٹے پر راضی له ببخس ترجع إليه البركات، ہوا تو اس کی طرف برکات لوٹائی جائیں گی.

Page 9

تذكرة الشهادتين اردو ترجمه فلا تتـمـنـوه وأنتم تقومون خارج تم دروازے سے باہر کھڑے ہو کر اُس کی تمنا نہ کرو یہ الباب، ولا يُعطى هذا العلم إلا علم اس کو دیا جاتا ہے جورب الأرباب کے حضور پیش لمن دخل حضرة ربّ الأرباب ہوتا ہے.نیز یہ یقین تجربوں سے بھی حاصل کیا جاتا ثم يُؤخذ هذا اليقين عن التجاریب ہے.اور تجربہ وہ شے ہے کہ جس سے لوگوں پر والتجربة شيء يفتح على الناس عجائبات کے دروازے کھولے جاتے ہیں اور وہ جو شخص باب الأعاجيب، والذي لا يقتحم سلوک کے بیان میں نہیں گھستا اور ملک الملوک خدا تنوفة السلوك، ولا يجوب کے دیدار کے لئے غریب الوطنی کے صحرا کو عبور مــوامـى الـغـربـة لرؤية ملك نہیں کرتا تو پھر ایسے شخص پر عدم علم اور عدم تجر بہ کے الملوك، فكيف تكشف عليه با وجود اسرار خداوندی کیسے منکشف ہوں.مگر ہاں وہ أسرار الحضرة ، مع عدم العلم جو عارفوں کی راہ پر چلا.وہ ربّ العالمین کے مستحسن وعدم التجربة؟ وأما من سلك نادر کلام سے بالضرور حصہ پائے گا.سب سے مسلك العارفين، فسوف برای حسین مشاہدہ جو ایک سالک کرتا ہے وہ قبولیت دعا (۸۲) كل أطروفة من ربّ العالمين.و ہے.پس پاک ہے وہ جو اولیاء کی دعائیں قبول مِن أحسن ما يُلمح السالك هو کرتا ہے اور ان سے ایسے ہمکلام ہوتا ہے.جس قبول الدعاء ، فسبحان الذی طرح تم ایک دوسرے سے کلام کرتے ہو بلکہ اُس کا يُجيب دعوات الأولياء ، وه كلام قوت روحانی کی وجہ سے تمہارے کلام سے ويكلمهم ككلام بعضکم بعضا بل کہیں بڑھ کر پاک اور صاف ہوتا ہے اور وہ انہیں أصفى منه بالقوة الروحانية، اپنے تابناک لذیذ کلام کے ذریعہ اپنی طرف کھینچتا ويجذبهم إلى نفسه بالكلمات ہے جس کے نتیجہ میں وہ (اولیاء اللہ ) اپنے تمام اللذيذة البهية، فيرتحلون عن اہل و عیال اور مال ومتاع کو خیر باد کہتے ہوئے عرسهم وغرسهم إلى ربهم الوحيد، اپنے خدائے وحید کی طرف کوچ کرتے ہیں،.

Page 10

تذكرة الشهادتين اردو ترجمه راكبين على طرف لا يشمس ولا ایسے اعلیٰ نسل کے گھوڑے پر سوار ہو کر جو نہ منہ زور يحيد.إنّهم قوم عاهدوا ا اللہ ہے نہ منفرد، یہ وہ قوم ہے جنہوں نے حلف اٹھا کر بِحَلفَةٍ أن لا يؤثروا إلا ذاته ، وأن الله سے عہد کیا ہوا ہے کہ وہ صرف اُسی کی ذات کو لا يطلبوا إلا آياته، وأن لا يتبعوا إلا مقدم رکھیں گے اور صرف اسی کی آیات کے طالب آياته فإذ أرى الله أنهم وفق ہوں گے اور اسی کی آیات کی پیروی کریں گے.پھر شرطه فى كتابه الفرقان، کشف جب اللہ دیکھتا ہے کہ وہ کتاب الہی میں بیان شدہ عليهم كل باب من أبواب شرائط کے عین مطابق ہیں تو وہ ان کے لئے اپنے العرفان.ثم اعلم أن أعظم ما يزيد عرفان کے تمام دروازے کھول دیتا ہے.پھر تو المعرفة هو من العبد باب الدعاء، جان لے کہ عظیم تر امر جس سے معرفت میں مزید ومـن الــرب بـاب الإيحاء، فإن اضافہ ہوتا ہے وہ بندے کی طرف سے دعا کا الـعـيـون لا تنفتح إلا برؤية الله دروازہ ہے اور پروردگار کی طرف سے وحی ہے بإجابته عند الدعاء ، وعند کیونکہ بغیر رؤیت الہی آنکھیں نہیں کھلتیں جو دعا التضرع والبكاء ، ومن لم يُكشف اور آہ وزاری کے وقت خدا کے جواب سے ہوتی عليه هذه الباب فليس هو إلا ہے.اور جس پر خدا تعالیٰ یہ دروازہ نہ کھولے وہ مغترا بالأباطيل ، ولا يعلم ما وجه صرف جھوٹی باتوں کے ذریعہ فریب خوردہ ہے اور الرب الجليل.فلذالك يترك رب جلیل کے چہرہ سے نا آشنا ہے.اس لئے وہ ربه ويعطف إلى مراتب الدنيا اپنے رب کو چھوڑ دیتا ہے اور اس کمینی دنیا کے الدنية ، ويشغف قلبه بالأمتعة مراتب کی طرف جھک جاتا ہے اور اُس کا دل فانی الفانية ، ولا يتنبه على انقراض سازو سامان کا گرویدہ ہو جاتا ہے اور وہ زندگی کے العمر وعلى الحسرات عند ترك اختتام اور خواہشات چھوڑنے کے وقت حسرات الأماني، والرحلة من البيت الفاني، اور دار فانی سے کوچ کرنے سے بے خبر ہے،

Page 11

تذكرة الشهادتين ۹ اردو ترجمه ولا يذكر هادما يجعل ربعه دار وہ موت کو یاد نہیں کرتا جو اُس کے مسکن کوحسرت الحرمان والحسرة ، وأوهن من وحرمان کا گھر اور مکڑی کے جال ( بیت العنکبوت) سے بيت العنكبوت وأبعد من أسباب زیادہ کمزور اور راحت کے سامانوں سے دور تر کر دے الراحة.وإذا أراد الله لعبد خيرا گا اور جب اللہ اپنے کسی بندے سے بھلائی کا ارادہ يهتف في قلبه داعی الفلاح، فإذا کرتا ہے تو فلاح کا داعی (فرشتہ) اُس کے دل میں الليل أبرق من الصباح، وكل آواز دیتا ہے تو نا گہاں رات صبح سے بھی زیادہ روشن نفس طهرت هي صنيعة إحسان ہو جاتی ہے اور ہرنفس جو پاک کیا جاتا ہے وہ رب کریم الرب الكريم ، وليس الإنسان إلا کے احسان کی صنعت ہوتی ہے اور خلاق ، رحیم خدا کی كدودة من غير تربية الخلاق الرّحيم.تربیت کے بغیر انسان محض ایک کیڑے کی طرح وأوّل ما يبدأ في قلوب الصالحين، ہے.صالحین کے قلوب میں سب سے پہلے جس امر کا آغاز ہوتا ہے وہ دنیا سے بیزاری اور رب العالمین رب العالمين.وإن هذا هو مراد کی طرف انقطاع ہے اور یہی وہ عظیم مقصد ہے جو أنقض ظهر السالكين، وأمطر عليهم سالکوں کی کمر توڑ دیتا ہے اور وہ ان پر غم گر یہ اور آہ و مطر الحزن والبكاء والأنين، فإن زاری کی بارش برساتا ہے کیونکہ نفس امارہ ایک النفس الأمارة ثعبان تبسط شرك هو التبرى من الدنيا والانقطاع إلى الهوى، ويهلك الناس كلهم إلا اثر رہا ہے جو خواہشات نفسانیہ کے جال کو پھیلاتا اور تمام لوگوں کو ہلاک کر دیتا ہے سوائے ان کے جن پر من رحم ربه وبسط عليه جناحه باللطف والهدى.وإن الدعاء بذر ان كا رب رحم فرما دے اور جن پر اپنے لطف و ہدایت الله عند الزراعة بالضراعة ، کے پر پھیلادے.دعا ایک بیج ہے جسے اللہ کاشت ينميه وليس عند العبد بضاعة من دون کے وقت تضرع سے بڑھاتا ہے اور بندے کے پاس هذه البضاعة، وإنه من أعظم اس سرمایہ کے سوا کوئی اور سرمایہ نہیں ہے.اور یہ سب دواعي ترجى منها النجاة سے بڑا سبب ہے جس سے نجات کی امید رکھی جاتی

Page 12

1μ تذكرة الشهادتين اردو ترجمه و تدفع الآفات.ومن كان زيرا اور آفات کو دور کیا جاتا ہے.اور جوشخص ابدال کا للأبدال، وأذنًا لأهل الحال ، ہمنشین اور صاحب حال کا ہم گوش ہو تو اُس کی آنکھ تفتح عينه لرؤية هذا النور ، اس نور کے دیکھنے کے لئے کھول دی جاتی ہے اور وہ اهد ما فيه من السر اس میں موجود پوشیدہ راز کا مشاہدہ کر لے گا.جناب المستور.ولا يشقى جليس الہی کے اولیاء کا ہمنشین کبھی نامراد نہیں ہوتا اگر چہ وہ أولياء الجناب ، ولو كان چوپایوں ساہی ہو، یا وہ عنفوان شباب کی مستی میں ہو كالدواب.أو في غلواء الشباب بلکہ وہ بدل دیا جاتا ہے اور اُسے اُس پیر فرتوت کی بل يُبَدِّلُ ويُجعَلُ كالشيخ | طرح کر دیا جاتا ہے جس کی جوانی گھل چکی ہو.پس المذاب.فطوبى للذين لا خوشخبری ہے ان لوگوں کے لئے جو مقبولانِ الہی کی يبرحون أرض الـمـقـبـولـيـن جگہ پر دھونی رمائے بیٹھے رہتے ہیں اور جوان کی ويحفظون كلمهم كخلاصة باتوں کو خالص درہم و دینار کی طرح محفوظ رکھتے ہیں النض ويـجـمـعـونها اور اسے کنجوسوں کی طرح جمع کرتے ہیں.اور جو اللہ كالممسكين و الذين يُشجعون کے بندوں کی تحقیر پر اپنے دلوں کو دلیر کرتے ہیں قلوبهم لتحقير عباد الرحمان اور جو بھی دل میں آئے اُسے گالی گلوچ اور یاوہ گوئی ويقولون كل ما يخطر في قلوبهم کی شکل میں بک دیتے ہیں.یقیناً یہی وہ قوم ہے جو من السب والشتم والهذيان ، إنهم ایسی جرات دکھانے کی وجہ سے اپنے آپ کو ، اپنی قوم أهلكوا أنفسهم وأزواجهم و ذراريهم بهذه الجرأة ، ويموتون بیویوں کو اور اپنی نسل کو تباہ کرتے ہیں.وہ خود ولا يتركون خلفهم إلا قلادة مرجاتے ہیں لیکن اپنے پیچھے لعنت کا طوق چھوڑ اللعنة.يُريدون أن يُطفئوا نور جاتے ہیں.وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو الله وكيف شمس الحق تجب ؟ بجھا دیں لیکن حق کے سورج کو کیسے روکا جاسکتا ہے وكيف ضياء الله يُحتجب ؟ اور اللہ کے نور پر کس طرح پردہ ڈالا جاسکتا ہے؟

Page 13

تذكرة الشهادتين اردو ترجمه يسعون لكتمان الحق وهل لنور وہ حق کو چھپانے کے لئے کوشش کرتے ہیں کیا اللہ الله كنم؟ اكذب هذا بل علی کے نور کو بھی چھپایا جا سکتا ہے؟ کیا یہ جھوٹ ہے بلکہ قلوبهم ختم؟ وإن الذين لا يقبلونني ان کے دلوں پر مہر ہے.اور جولوگ مجھے قبول ويقولون إنا نحن علماء هذا نہیں کرتے اور اپنے متعلق کہتے ہیں کہ ہم اس زمانے کے علماء ہیں وہ درحقیقت رحمن خدا کے دشمن الزمان، إن هم إلا أعداء الرحمان، ہیں اور خدائے قہار کی ناراضگی کے قریب جارہے لا يقربون إلا سُخط الديان.يتفوهون بمائة كلمة ما أُسس ہیں.وہ اپنے منہ سے سو کلے نکالتے ہیں لیکن اُن میں سے ایک کلمہ بھی مبنی بر تقویٰ نہیں ہوتا.یہ ہے سیرت ان لوگوں کی جو کہتے ہیں کہ ہم علماء ہیں حالانکہ وہ حق أحد منها على التقوى هذه سيرفـ قوم يقولون إنا نحن العلماء و ہدایت سے دشمنی کر رہے ہیں اور ہلاکت کی راہ پر ويُعادون الحق والهدى، ولا ينتهجون گامزن ہیں.کس نے انہیں بتا دیا کہ وہ نہیں مریں گے إلا سُبُل الرّدى.فما أدراهم أنهم اور اللہ کی طرف لوٹ کر نہیں جائیں گے اور ان سے لا يموتون، وإلى الله لا يُرجعون ان کے اعمال کی باز پرس نہیں کی جائے گی ؟ ظالموں وعن الأعمال لا يسألون، وسيعلم كو بہت جلد معلوم ہو جائے گا کہ وہ کس پہلو لوٹائے الذين ظلموا أي منقلب ينقلبون جائیں گے.پس اے بندو! کھڑے ہو جاؤ، اس فقوموا أيها العباد، قبل يوم يسوقكم دن سے پہلے کہ وہ تمہیں ہانک کر آخرت کی طرف إلى المعاد، فادعوا ربكم لے جائے.اس لئے تمہیں چاہئے کہ اپنے رب کو بصوت رقيق، وزفير و شهيق رقت بھری آواز سے اور سسکیوں اور ہچکیوں سے وأبرزوا بالتوبة إلى الربّ الغفور، پکارو.قبروں کی طرف روانہ ہونے سے پیشتر قبل أن تبرزوا إلى القبور، ولا تلقوا اپنے رب غفور کے سامنے تو بہ کرتے ہوئے پیش عصا التسيار في أرض الأشرار، ہو جاؤ.شریروں کی سرزمین میں سفرمت کرو،

Page 14

تذكرة الشهادتين ۱۲ اردو ترجمه ولا تقعدوا إلا مع الأبرار، صرف نیک لوگوں سے نشست رکھو اور صادقوں کی وكونوا مع الصادقين، وتوبوا مع معیت اختیار کرو.اور تو بہ کرنے والوں کے ساتھ التوابين.ولا تيأسوا من روح تو بہ کرو.اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو اور کافروں الله، ولا تمدوا ظنونکم کی طرح اپنے ظنی خیالات کو طول نہ دو اور متکبّبر كالكافرين، ولا تُعرضوا إعراض لوگوں کی طرح اعراض نہ کرو، اور رذیل لوگوں کی المتكبرين، ولا تُصروا على طرح جھوٹ پر اصرار نہ کرو.کیا تم نہیں دیکھتے کہ الكذب كالأرذلين.الا ترون إن اگر میں حق پر ہوا اور تم نے مجھے قبول نہ کیا تو پھر كنتُ على الحق ولا تقبلوننی فکیف منکروں کا کیا انجام ہوگا ؟ میں اپنا معاملہ اللہ کے مال المنكرين؟ وإنى أفوض أمرى سپرد کرتا ہوں وہ میری اور تمہاری دلی کیفیات إلى الله.هو يعلم ما في قلبي و ما کو خوب جانتا ہے.بہر حال ہم یا تم میں سے کوئی في قلوبكم.وإنا أو إياكم لعلی ایک لازما یا تو واضح ہدایت پر قائم ہے یا کھلی گمراہی هُدًى أو فى ضلال مبين.میں پڑا ہوا ہے.وإني أرى أن العدا لا ينكرونني اور میں یقینا دیکھتا ہوں کہ دشمن محض گھمنڈ اور فساد إلا علوا وفسادًا ، وإنهم كى وجہ سے میرا انکار کر رہے ہیں.یقینا انہوں نے رأوا آيات ربى فما زادوا إلا میرے رب کے نشانات دیکھے بایں ہمہ وہ دشمنی میں ہی بڑھتے چلے گئے.کیا وہ موجودہ حالت عنادًا، ألا يرون الحالة اور گمشدہ برکات نہیں دیکھتے؟ کیا زمانہ اپنے حال الموجودة، والبركات المفقودة؟ سے ایک ایسے مصلح کو نہیں پکار رہا جو اس کی حالت کی أفلا يدعو الزمان بأيديه مصلحًا اصلاح کرے اور جو اس پر (مصیبت ) وارد ہے يُصلح حاله ويدفع ما ناله؟ أما اُسے دور کرے.کیا کھلی نشانیاں ظاہر نہیں ہو چکیں ظهرت البينات وتجلت الآیات اور واضح نشان روشن نہیں ہوئے.اور اب وہ وقت وحان أن يُؤتى ما فات؟ آن پہنچا ہے کہ جو کچھ جاتا رہا تھا وہ دیا جائے.

Page 15

تذكرة الشهادتين ۱۳ اردو ترجمه بل قلوبهم مظلمة ، وصدورهم حقیقت یہ ہے کہ اُن کے دل تاریک ہیں اور ان کے ضيقة، قوم فظاظ غلاظ ، خُلُقُهم سینے تنگ.یہ قوم انتہائی بد خلق اور سخت مزاج ہے.ان یہ نار يسعر في الألفاظ ، وكلِمُهُم کے اخلاق ایسی آگ ہیں جو الفاظ کی شکل میں بھڑکتی تتطاير كالشواظ ، ما بقى فيهم ہے اور ان کی باتیں شعلوں کی مانند اڑ تی ہیں.ان کے اندر نرم دلی کا کوئی نشان باقی نہیں رہا اور مسکینی کے أثر رقة، ومــا مــس خـدودهـم آنسوؤں نے ان کے رخساروں کو چھوا تک نہیں.وہ غروب مسكنة ، يُكفّرونني وما مجھے کا فرقرار دیتے ہیں اور میں نہیں جانتا کہ کس بنا پر أدرى على ما يُكفرونني؟ وما میری تکفیر کررہے ہیں.اور میں نے تو صرف وہی کہا ہے جو قرآن میں کہا گیا ہے.اور میں نے تو صرف قلتُ إلا ما قيل في القرآن، وما واقعة جلاها الله لأوانها ، قرأت عليهم إلا آيات الرحمان، اُن کے سامنے رحمن خدا کی آیات پڑھ کر سنائی ہیں.وما كان حديث يُفترى، بل یہ بات افترا نہیں بلکہ امر واقعہ ہے جسے اللہ نے اپنے وقت پر ظاہر فرما دیا.اور اس کی معرفت اسی شخص کو ويعرفها من يعرف رحمة الرب حاصل ہوگی جو اللہ کی رحمت کو اس کے حقیقی مقام سمیت مع شأنها.وكان الله قد وعد في سمجھتا ہے.اللہ تعالیٰ نے براھین احمدیہ میں، جو اس البراهين، الذي هو تأليف هذا عاجز كىی تصنیف ہے، یہ وعدہ فرمایا ہے کہ لوگ فوج کی المسكين، أن الناس يأتونني در فوج میرے پاس آئیں گے اور میرے پاس جمع أفواجا وعلى يجمعون، والی ہوں گے اور مجھے تحائف بھیجیں گے اور میں تنہا الهدايا يُرسلون، ولا أُترَكُ فردًا نہیں چھوڑا جاؤں گا بلکہ لوگ فوج در فوج میری طرف بل يسعى إلى فوج من بعد فوج دوڑتے ہوئے آئیں گے اور مجھے قبول کریں گے ويقبلون، وتُفتح على خزائن من اور لوگوں کی طرف سے نیز ایسے ذرائع سے جنہیں أيدى الناس ومما لا يعلمون، لوگ نہیں جانتے مجھ پر خزائن کھولے جائیں گے

Page 16

تذكرة الشهادتين ۱۴ اردو ترجمه وأُعصم من شر الأعداء وما اور میں دشمنوں کے شر اور ان کی مخفی تدابیر سے بچایا يمكرون، وأُعطى عمرًا أُكَمِّل جاؤں گا.اور مجھے اتنی عمر دی جائے گی جس میں فيه كلّ ما أراد الله ولو يستنكف میں وہ سب کچھ مکمل کرلوں گا جس کا اللہ نے ارادہ العدا ويكرهون ، ويُوضع لی کیا ہے خواہ دشمن اس پر ناک بھوں چڑھا ئیں اور قبول في الأرض ويُفدینی قوم اسے ناپسند کریں.اور مجھے زمین میں قبولیت عطا يهتدون، فتم كلّ ما قال ربّی کما کی جائے گی اور ہدایت پانے والے لوگ مجھ پر أنتم تنظرون أفسحر هذا أم فدا ہوں گے.جیسا کہ تم دیکھ رہے ہو، میرے أنتم لا تبصرون؟ ولو كان هذا خدا نے جو کچھ کہا تھا وہ سب پورا ہوا، کیا یہ جادو ہے الأمر من عند غیر الله لما تم یا تم نہیں دیکھتے.اگر یہ کاروبار غیر اللہ کی طرف هذه الأنباء ولهلَكْتُ كما سے ہوتا تو یہ پیش خبریاں پوری نہ ہوتیں اور ضرور يهلك المفترون.میں مفتریوں کی طرح ہلاک ہو جاتا.وترون أن جماعتي في كل عام اور تم دیکھتے ہو کہ میری جماعت ہر سال بڑھ رہی ہے يتزايدون، وما ترك الأعداء دقيقة اور دشمنوں نے تو اللہ کے نور کو بجھانے میں کوئی دقیقہ في إطفاء نور الله فتم نور الله فروگزاشت نہیں کیا پھر بھی اللہ کا نور پورا ہوا اور وہ گھیرا وهم يفزعون، فانسابوا إلى رہے ہیں.پس وہ اپنے بلوں میں واپس گھس گئے ہیں جحورهم وما تركوا الغل وهم اور جانتے بوجھتے ہوئے بھی انہوں نے کینہ نہیں يعلمون أهذا من عند غير الله.چھوڑا.کیا یہ غیر اللہ کی طرف سے ہے؟ تمہیں کیا ہو ما لكم لا تستحيون ولا تتأملون؟ گیا ہے کہ تم شرم نہیں کرتے اور ذرا بھی غور نہیں أتحاربون الله بأسلحةٍ منكسرة کرتے.کیا تم شکستہ ہتھیاروں اور بندھے ہاتھوں وأيدى مغلولة ؟ ويل لكم ولما اللہ سے لڑتے ہو؟ تم پر ہلاکت ہے اور تمہارے تفعلون.أ هذا فعل مفترى كذاب؟ افعال پر.کیا یہ ایک مفتری کذاب کا فعل ہو سکتا ہے؟

Page 17

تذكرة الشهادتين ۱۵ اردو ترجمه أو مثل ذالك أيد الكاذبون؟ کیا کبھی جھوٹوں کی یوں تائید ہوئی ہے.کیا یہ ایک أهذه الكلم من كذاب ما لكم لا کذاب کا کلام ہے؟ تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم تقویٰ تتقون.أَلا تُردّون إلى الله أو اختیار نہیں کرتے.کیا تم اللہ کی طرف لوٹائے نہیں جاؤ (۸۵) تُتركون فيما تشتهون؟ وكلما گے؟ یا تم اپنی خواہشات میں چھوڑ دیئے جاؤ گے.اور أوقدوا نارًا أطفاها الله ثم لا جب بھی انہوں نے آگ جلائی تو اللہ نے اسے بجھا يتدبرون.وقالوا لولا سمّى دیا، پھر بھی وہ تدبر اور غور وفکر نہیں کرتے.وہ کہتے ہیں خلفاء نبينا أنبياء كما أنتم کہ کیوں ہمارے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم ) کے خلفاء کا تزعمون، كذالك لئلا يشتبه نام نبی نہیں رکھا گیا ؟ جیسا کہ تم گمان کرتے ہوایسا على الناس حقيقة ختم النبوة.اس لئے ہوا تاختم نبوت کی حقیقت لوگوں پر مشتبہ نہ ولعلهم يتأدبون، ثم لما مر على ہو اور تا کہ وہ ادب اختیار کریں.پھر جب اس پر ایک ذالك دهر أراد الله أن يُظهر زمانہ گزر گیا تو اللہ نے ارادہ فرمایا کہ وہ خلفاء کی مشابهة السلسلتين فى نبوة نبوت کے بارہ میں ان دوسلسلوں کی مشابہت ظاہر الخلفاء لئلا يعترض فرمائے تا کہ اعتراض کرنے والے اعتراض نہ کر المعترضون، ولیزیل الله سکیں، اور تا کہ اللہ ان لوگوں کے وسوسوں کو دور وساوس قوم يريدون أن يروا فرمائے جو نبوت میں مشابہت دیکھنا چاہتے ہیں اور مشابهة في النبوة وكذالك اس پر اصرار کرتے ہیں.پس اللہ نے مجھے بھیجا اور يُصرون، فأرسلني وسمانی نبیا میرا نام ان معنوں میں نبی رکھا جسے میں پہلے تفصیلاً بمعنى فصلته من قبل لا بمعنی بیان کر چکا ہوں، نہ ان معنوں میں جو شر پسند خیال يظن المفسدون، ودفع الاعتراضین کرتے ہیں اور دونوں اعتراضوں کو دور فرما دیا.ورعى جنب هذا وذالك.إنّ اور اس پہلو اور اُس پہلو (دونوں) کو ملحوظ رکھا اس في هذه لهدى لقوم يتفكرون میں غور وفکر کرنے والوں کے لئے ہدایت ہے.•

Page 18

تذكرة الشهادتين 17 اردو ترجمه وإني نبي من معنى، وفرد من الأمة میں ایک اعتبار سے نبی اور ایک اعتبار سے امتی ہوں.بمعنى، وكذالك ورد في أمرى میرے متعلق اسی طرح وارد ہوا ہے.کیا وہ پڑھتے أفلا يقرء ون؟ ألا يقرء ون فيما نہیں؟ کیا وہ ان ( روایات ) میں جو ان کے پاس ہیں عندهم أنّه منكم وإنه ”نبی ؟ یہ نہیں پڑھتے کہ وہ تم میں سے ہے اور وہ نبی ہے.کیا أهاتان صفتان توجدان فی عیسی یہ دو صفتیں عیسی میں پائی جاتی ہیں؟ یا قرآن میں یہ أو ذكر تا له في القرآن؟ فأرونا إن دونوں اُس کی نسبت مذکور ہیں؟ اگر تم سچ کہتے ہو تو كنتم تصدقون بل آثر تم الكفر ہمیں دکھاؤ لیکن حقیقت یہ ہے کہ تم نے کفر کو ایمان پر على الإيمان، فكيف أهدى قوما ترجیح دی، پھر میں ایسے لوگوں کو کیسے ہدایت دے سکتا نبذوا الفرقان وراء ظهرهم ولا ہوں جنہوں نے فرقان کو پس پشت ڈال دیا اور وہ پر واہ يبالون؟ وكان الله قد قدر كسر نہیں کرتے.اللہ نے مسیح کے ہاتھوں سے کسر صلیب الصليب على يد المسيح فقد کا کام مقدر کر رکھا تھا.اور اس کے آثار ظاہر ہو گئے ظهرت آثارها فالعجب أن پس تعجب کی بات ہے کہ معترض غور نہیں کرتے.کیا المعترضين لا يتنبهون.ألا يرون وہ نہیں دیکھتے کہ عیسائیت ہر روز پکھلتی جارہی ہے أن النصرانية تذوب في كلّ يوم و اور ایک قوم کے بعد دوسری قوم اسے چھوڑ رہی يتركها قوم بعد قوم؟ ألا يأتيهم ہے.کیا انہیں اطلاعات نہیں ملتیں یا یہ سنتے نہیں؟ الأخبار أو لا يسمعون؟ إنّ العلماء ان (عیسائیوں) کے علماء خود اپنے ہاتھوں سے هم يُقوّضون بأيديهم خيامهم، اپنے خیمے گرا رہے ہیں اور ان کے معزز توحید کی طرف وتهدى إلى التوحيد كرامهم ويذوب مذهبهم كل يوم و تنكسر ہدایت پارہے ہیں.اُن کا مذہب ہر روز پکھلتا سهامهم، حتى إنا سمعنا أن جا رہا ہے اور ان کے تیر ٹوٹ رہے ہیں.یہاں قیصر جرمن ترك هذه تک کہ ہم نے سنا ہے کہ قیصر جرمن نے یہ عقیدہ العقيدة، وأرى الفطرة السعيدة | چھوڑ دیا ہے.اور نیک فطرت کا اظہار کر دیا ہے.

Page 19

تذكرة الشهادتين ۱۷ اردو ترجمه لا يفهمون.وكذالك علماؤهم المحققون، | اسی طرح ان کے محقق علماء اپنے گھروں کو خود اپنے يُخربون بيوتهم بأيديهم وكما ہاتھوں سے ویران کر رہے ہیں.اور جس طرح وہ دخلوا يخرجون، فويل لعيون لا داخل ہوئے تھے نکل رہے ہیں.بُرا ہو اُن تُبصر و آذان لا تسمع و ویل آنکھوں کا جو دیکھتی نہیں اور اُن کانوں کا جو سنتے للذين يقرءون کتاب اللہ ثم نہیں.اور بُرا ہو اُن کا جو کتاب اللہ پڑھتے تو ہیں لیکن سمجھتے نہیں.أينزل عيسى من السماء وقد کیا عیسی آسمان سے اتریں گے جبکہ قرآن نے حبسه القرآن؟ هيهات هيهات انہیں روکا ہوا ہے.جو تم گمان کرتے ہو وہ عقل لما تزعمون ، إن حبس القرآن سے دور بہت ہی دور ہے.قرآن کی قید آہنی أشد من حبس الحديد، فویل قید سے زیادہ سخت ہے.پس ہلاکت ہو اُن | للعمى الذين لا يتدبرون کتاب اندھوں پر جو اللہ کی کتاب پر غور نہیں کرتے اور نہ الله ولا يخشعون، وإن موته خير ہی عاجزی اختیار کرتے ہیں.کاش وہ جانتے کہ لهم ولدينهم لو كانوا يعلمون (علی) کی موت ان (مسلمانوں) کے اور ان کے قد جاء کم رسول اللہ دین کے لئے بہتر ہے.رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صلى الله عليه و سلم بعد عیسی عیسی کے بعد ساتویں صدی میں تمہارے پاس ۸۶ في مائة سابعة، وجئتكم في مائة تشريف لائے.اور میں تمہارے پاس اُس صدی هي ضعفها إن في ذالك لبشری میں آیا ہوں جو اس (سات) کا دوگنا ( یعنی چودھویں لقوم يتفقهون، فاعلموا أن الله صدی) ہے.یقیناً اس میں غور وفکر کرنے والی قوم کے إذ بعث الحكم الكبير.أعنى لئے بڑی بشارت ہے.پس جان لو کہ اللہ نے جب نبینا صلی اللہ علیہ و سلم فی سب سے بڑا حکم ( یعنی ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ) مائة سابعة بعد عیسی کو عیسی کے بعد ساتویں صدی میں مبعوث فرمایا

Page 20

تذكرة الشهادتين ۱۸ اردو ترجمه فأى استبعاد يأخذكم أن يُرسل تو اس میں تمہارے لئے کیا بعید از عقل بات ہے کہ وہ في ضعفها هذا الحَكَمَ ليصلح اس سے دوگنی مدت میں ( چودہویں صدی میں ) اس فسادًا عم الورى ، ففكروا یا حکم کو اس فساد کی اصلاح کے لئے بھیج دے جو مخلوق أولى النهى.وتعلم أن فساد هذا میں پھیل گیا ہے.اس لئے اسے عقلمند و غور وفکر کرو تم العصر عمّ جميع الأمم مسلما جانتے ہو کہ اس زمانے کا فساد مسلم اور غیر مسلم تمام وغير مسلم كما ترى، فهو أكبر امتوں میں پھیلا ہوا ہے جیسا کہ تم دیکھ رہے ہو.من فساد ظهر في النصاری اور وہ (فساد ) اُس فساد سے کہیں بڑھ کر ہے جوان الذين ضلوا قبل نبينا المجتبى ، نصاریٰ میں ظاہر ہوا جو کہ ہمارے نبی مجتبی (صلی اللہ بل تجدهم اليوم أضل وأخبث عليه وسلم) سے پہلے گمراہ ہوئے تھے.بلکہ تم آج مما مضى، فإن زماننا هذا زمان ان کو پہلے سے کہیں بڑھ کر گمراہ اور خبیث پاؤ گے.طوفان كل بدعة وشرك یه امر پوشیدہ نہیں کہ ہمارا یہ زمانہ ہر بدعت ، شرک وضلالة كما لا يخفى.وإني ما اور ضلالت کا طوفانی زمانہ ہے.مجھے تلوار دے کر أرسلت بالسيف ومع ذالك نہیں بھیجا گیا لیکن بایں ہمہ مجھے ایک عظیم جنگ کا أُمرت لملحمة عظمى وما حکم دیا گیا ہے.اور تمہیں کیا معلوم کہ وہ جنگ عظیم ادراك ما ملحمة عظمى، إنها کیا ہے؟ اُس جنگ کا ہتھیا لوہے کا قلم ہے.نہ ملحمة سلاحها قلم الحديد لا که شمشیر وسنان.ہم اسی ہتھیار سے لیس ہو کر دشمن السيف ولا المدى، فتقلّدنا هذا کا سامنا کرنے آئے ہیں.اس لئے تم اُس کا السلاح وجئنا العداء فلا تنكروا انكار مت کرو جو صاحب جبروت اور بزرگ و برتر من جاء كم على وقته من الله ذی اللہ کی طرف سے عین وقت پر تمہارے پاس آیا الجبروت والعزة والعُلى افتريتُ ہے.کیا میں نے اللہ پر افترا باندھا ہے اور على الله؟ وقد خاب من افترای افترا کرنے والا ہمیشہ خائب و خاسر رہتا ہے.

Page 21

تذكرة الشهادتين ۱۹ اردو ترجمه أتلومونني بترك الجهاد بالكفار کیا تم کفار سے جہاد نہ کرنے اور انہیں تیغ براں سے وترك قتلهم بالسيف البتار ؟ ما قتل نہ کرنے پر مجھے ملامت کرتے ہو.تمہیں کیا ہو لكم لا ترون الوقت وتنطقون گیا ہے کہ تم وقت ( کے تقاضے ) کو نہیں سمجھتے اور كمن هَذَى؟ ثم أنتم عند الله أوّل بہکی بہکی باتیں کرنے والے کی طرح باتیں کرتے ہو.كفرة.تركتم كتاب الله و آثر تم مزید برآں تم اللہ کے نزدیک اول درجہ کے کافر ہو، تم سبلا أخرى، فإن كان الجهاد نے كتاب اللہ کو ترک کر دیا اور دوسری راہیں اختیار واجبًا كما هو زعمكم يا أيها کرلیں.پس اے لڑنے مرنے پر راضی ہونے والو! الراضون بالصّرَى ، فأنتم أحق أن اگر تمہارے خیال کے مطابق جہاد واجب ہے تو پھر تقتلوا بما عصيتم نبي الله وليس خود تم قتل کئے جانے کے زیادہ مستحق ہو اس لئے کہ تم عندكم حجّة من كتاب الله نے اللہ کے نبی کی نافرمانی کی اور تمہارے پاس اللہ الأجلى وأى شيء بقى فيكم من کی کتاب مبین سے کوئی دلیل موجود نہیں.اے دينكم يا أهل الهواى؟ وأى شيء پرستاران ہوس ! تمہارے پاس دین کی کونسی چیز باقی ترکتموه من الدنيا ومن هذه رہ گئی ہے اور تم نے دنیا اور اس کے بڑے مردار سے الجيفة الكبرى ؟ إنكم تستَقُرُون کیا چیز چھوڑی ہے.حکام کا قرب حاصل کرنے کے حِيلًا لتقربكم إلى الحكام زُلفى لئے تم ہر حیلہ اختیار کرتے ہو اور اپنے اُس ما لک خدا ونسيتم مـلـيـكـــم الــذي خـلـق الأرض والسماوات العلى، فكيف کو بھول گئے ہو جس نے زمین اور بلند و بالا آسمان تقربون رضا الحضرة الأحدية وقد پیدا کئے.تم حضرت احدیت کی خوشنودی کے قریب قدمتـم عـلـى الـمـلة هذه الحياة بھی کیسے پھٹک سکتے ہو جبکہ تم نے اس دنیوی زندگی کو الدنيا؟ وما بقى فيكم إلا رسم دین پر مقدم کیا ہوا ہے اور تمہارے اندراسلامی شعائر کی المشاعر الإسلامية، و نسيتم ما ظاہری شکل کے سوا کچھ باقی نہیں رہا.اور تم نے اللہ کے أمر الله ونهى، وهدمتم بأيديكم اوامر ونواہی کو بالکل بھلا دیا ہے اور خود اپنے ہاتھوں بنيان الإسلام والملة الحنيفية، سے اسلام اور دین حنیف کی عمارت کو گرا دیا ہے.

Page 22

تذكرة الشهادتين اردو ترجمه بما خالفتم طرق المسكنة کیونکہ تم نے مسکینی، گوشہ نشینی اور عاجزی کے والانزواء والغربة، وقصدتم طریقوں کو چھوڑ دیا اور تم نے لوگوں میں شرف حاصل عند الناس وأكلتم سمّ هذه کرنے کا قصد کیا اور تم نے اس دنیا کاز ہر کھایا اور الدنيا، وتمايلتم على الأهواء حرص و ہوا، ریا اور نخوت کی طرف مائل ہوئے اور عُلُوا والرياء والنخوة ، وسَرّكم قُرب بادشاہوں کا قرب اور ان سے درجات و مراتب.حاصل کرنے میں تم مسرت پاتے ہو.اور تم نے الملوك وطلب الدرجات منهم یہودیوں کی عادات میں سے کوئی عادت باقی نہ والمرتبة، وما تركتم عادة من چھوڑی.اور تم نے ان کا انجام دیکھ لیا ہے.اے عادات اليهود وقد رأيتم مآلهم اہل دانش ! کیا تم ایسی پاکدامنی کے ساتھ کفار سے لڑو يا أولى الفطنة، أتحاربون الكفار گے؟ تم خوش مت ہو یقینا اللہ تعالیٰ دیکھتا ہے.اگر اللہ کا یہ ارادہ ہوتا کہ تم کفار سے برسر پیکار ہو يرى ولو كانت إرادة الله أن تو لازماً وہ تمہیں اُن سے کہیں بڑھ کر دیتا اور تم ہر تحاربوا الكفار لأعطاكم أزيد اس شخص پر غالب آجاتے جو تمہارے سامنے آتا مما أعـطـاهـم ولـغلبتم كل من اور تمہارا مقابلہ کرتا.تم دیکھتے ہو کہ حکمت الہی سے بارزكم وبارا، وترون أن فنون تمام فنونِ حرب کا فروں کو دے دیئے گئے ہیں اور الحرب كلها أُعطيتها الكفرة من وہ اس وجہ سے بحروبر کے میدانِ کارزار میں تم الحكمة الإلهية، ففاقوكم في مصاف پر فوقیت رکھتے ہیں اور اُن کی نگاہوں میں تم محض البحر والبر ، ولستم في أعينهم ذرّہ کی طرح ہو.سو یہ تمہارے بس میں نہیں کہ تم إلا كالذرة، فليس لكم أن تسدّوا اُس چیز کو جسے اللہ نے کھول دیا ہے بند کر سکو اور ما كشف الله أو تفتحوا ما أغلق جسے اس نے بند کر دیا ہے اُسے کھول سکو.پس تم اللہ فادخلوا رحمة الله من أبوابها کی رحمت میں اُس کے درازوں سے داخل ہو جاؤ.(۸۷) مع هذه العِفّة؟ فلا تفرحوا إنّ الله

Page 23

تذكرة الشهادتين ۲۱ اردو ترجمه ولا تكونوا كمن أغضب ربه | اور تم اس شخص کی طرح مت بنو جس نے اپنے رب کو وأحنق ، ولا تكونوا كمن حارب ناراض کیا اور غصہ دلایا.اور نہ اس شخص کی طرح الله وعصى، ولا تنتظروا مسیحا بنو جس نے اللہ سے جنگ کی اور اس کی نافرمانی ينزل من السماء ويسفك دماء کی.اور تم ایسے مسیح کا انتظار نہ کرو جو آسمان سے نازل ہوگا اور مخلوق کا خون بہائے گا اور تمہیں مختلف فتوحات سے حاصل کردہ قیمتیں عطا کرے گا.کیا تم ان لوگوں الورى، ويُـعـطـيـكـم غـنــائـم مـن فتوحات شتى.أتضاهئون الذين سے مشابہت اختیار کرتے ہو جو تم سے پہلے اسی قسم کے ظنوا كمثل ذالك قبلكم؟ ومِنُ خیالات میں مبتلا ہوئے.مومن کا خلق تو یہ ہے کہ وہ خُلق المؤمن أن يعتبر بغيره دوسروں سے عبرت حاصل کرے اور جودیکھے اس وينتفع مما رأى، ولا يقتحم سے فائدہ اٹھائے.اور اُس بیابان میں نہ گھسے جس تنـوفـة هـلـك فيها نفس أُخرى.ألم يـكـفـكـم أن الله بعث فيكم میں کوئی دوسرا ہلاک ہو چکا ہو.کیا تمہارے لئے یہ کافی نہیں کہ اللہ نے اس زمانے میں جس کا انتظار کیا ومنـكـم مـسـيـحـكـم فـي الأيام جارہا تھا تمہی میں سے تمہارا مسیح بھیجا اور تم گڑھے کے المنتظرة؟ وكنتم على شفا حفرة کنارے کھڑے تھے تو اللہ نے تمہیں اس گڑھے سے فأراد أن يُـنـجـيـكـم من الحفرة، نجات دینا چاہی اور اپنے احسان عظیم سے تمہیں تھام وأدرككم بمنّة عظمى.ألا لیا.کیا تم اس بات پر غور نہیں کرتے کہ کس طرح تنظرون كيف نزلت الآيات نشانیاں نازل ہوئیں اور علامات جمع کر دی گئیں.وجمعت العلامات؟ أتز دری کیا تمہاری آنکھیں اللہ کے نشانات کو حقیر بجھتی ہیں أعينكم آيات الله أو تعرضون یا تم حق کے آجانے پر اس سے بے رخی برت رہے من الحق إذا أتى؟ أعجبتم ہو.کیا تم اس بات پر تعجب کرتے ہو کہ تمہارے أن جاء كم منذر منکم پاس تمہیں میں سے ایک تنبیہ کرنے والا آگیا

Page 24

تذكرة الشهادتين ۲۲ اردو ترجمه و كفرتم وما شكرتم لربّکم اور تم نے اُس کا انکار کردیا اور اپنے بزرگ و برتر خدا کا الأعلى؟ وما آمنتم بحجج الله شکر ادا نہ کیا اور تم اللہ کے دلائل پر ایمان نہ لائے.اور اسی وكذالك سلكها الله في قلوب طرح اللہ نے اُن لوگوں کے دلوں میں یہی روش جاری کر دی جنہوں نے بدبختی کو اختیار کیا.تمہاری رائے آنے قوم آثروا الشقا.وكنتم ضلّ رأيكم في إمام أتى ، وخِلْتُم أنه من والے امام کے متعلق بھٹک گئی اور تم نے خیال کیا کہ وہ یہود میں سے ہوگا اور یہ یقین نہ کیا کہ وہ تمہیں میں سے ہوگا.اسی نابینائی نے تمہیں ہلاک کیا اور اسی طرح تم سے اليهود وما ظننتم أنه منكم فما أرداكم إلا هــذا الـعـمـی، پہلے گروہ ہلاک ہوئے.ان کی خبریں تمہارے پاس آئیں وكذالك هَلَكَت أحزاب من لیکن تم نے انہیں بھلا دیا اور تم انہیں کی راہ پر چل نکلے تا کہ قبلكم وجاء تكـم الأخبـار تمہارے بارے میں ہمارے رب کی بات اُن لوگوں کی فنسيتموها و سلکتم مسلكهم ليتم مانند جوگزر گئے پوری ہو.جب بھی ہدایت اُن کے پاس قول ربنا فيكم كمن مضى، وما ایک نئے انداز سے آئی تو لوگوں کے لئے اس پر ایمان منع الناس أن يؤمنوا إذ جاء هم لانے میں کوئی امر مانع نہ ہوا سوائے اس کے کہ اُنہوں الهدى محدثًا إلا أن قالوا إنا نے یہ کہا کہ جو باتیں ہمارے پہلوں ( آباء واجداد ) کی طرف سے ہم تک پہنچی ہیں وہ ساری کی ساری باتیں ہم لا نجد فيه كُلّما بلغنا من اس شخص میں نہیں پاتے.اس لئے ہم صرف اُسی شخص پر ایمان لائیں گے جو ان خبروں کے مطابق آئے گا يأتى وفق ما أوتينا ولا جو ہمیں دی گئیں اور ہم نئی باتیں کرنے والوں کی نتبع المبتدعين، هذه هي عادة پیروی نہیں کریں گے.اگلوں پچھلوں کی یہی عادت السابقين واللاحقين، أتواصوا رہی ہے.کیا ان لوگوں نے ایک دوسرے کو ایسا به؟ بل هم قوم لا يؤمنون طرز عمل اختیار کرنے کی وصیت کر رکھی ہے؟ نہیں بلکہ وہ ایسے لوگ ہیں جو رسولوں پر ایمان نہیں لاتے.الأولين، فلن نؤمن إلا بمن بالمرسلين.

Page 25

تذكرة الشهادتين ۲۳ اردو ترجمه وإذا قيل لهم آمنوا بمن بعث الله اور جب اُن سے کہا جاتا ہے کہ اُس شخص پر جسے اللہ وبما أعطاه من العلم قالوا أنؤمن نے مبعوث فرمایا ہے ایمان لاؤ اور اُس کے علم پر بھی بما خالف علماؤنا من قبل ؟ ولو ایمان لاؤ جواُس (خدا) نے اسے عطا فرمایا ہے تو وہ كان عـلـمـاؤهم من الخاطئين؟ کہتے ہیں، کیا ہم اُس پر ایمان لائیں جو اس سے قبل إنهم قوم اطمئنوا بالحياة الدنيا ہمارے علماء کی مخالفت کرتا رہا ہے خواہ اُن کے علماء خطا کار ہی ہوں.دراصل یہ ایسے لوگ ہیں جو دنیوی وما كانوا خائفين وقالوا لست زندگی پر مطمئن ہو چکے ہیں اور انہیں ( آخرت کا) مرسلا، وسـيـعـلـم الذين ظلموا ڈر نہیں.وہ کہتے ہیں کہ تو فرستادہ خدا نہیں، لیکن جس يوم يُردّون إلى الله كيف كان دن یہ ظالم ، اللہ کی طرف لوٹائے جائیں گے تب عاقبة الظالمين.وقالوا إن هذا اُنہیں معلوم ہوگا کہ ظالموں کا کیسا انجام ہوتا ہے.وہ إلا اختلاق، گلابل ران علی یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ معاملہ من گھڑت ہے.ہرگز ایسی قلوبهم مــا كسبوا فزادوا في بات نہیں البتہ اُن کے اعمال (بد) نے اُن کے دلوں شقاق، وما كانوا مستبصرين.پر زنگ لگا دیا ہے چنانچہ وہ مخالفت میں بڑھ گئے ہیں وإن علاجهم أن يقوموا في آناء اور وہ غور سے دیکھنے والے نہیں.حقیقتاً ان کا علاج الليالي لصلواتهم، و يخلوا لهم یہ ہے کہ وہ رات کی گھڑیوں میں نمازوں کے لئے فناء حجراتهم، ويُغلقوا الأبواب انھیں ، اور اپنے کمروں میں خلوت نشین ہو جائیں، ويُرسلوا عبراتهم، ويضجروا اور دروازے بند کرلیں اور آنسو بہائیں، اور اپنی لنجاتهم ويصلوا صلاة الخاشعین نجات کے لئے بے چین ہوں اور عاجزی اختیار ويسجدوا سجدة المتضرعين کرنے والوں کی سی نماز پڑھیں اور تضرع کرنے لعل الله يرحمهم وهو والوں کی طرح سجدہ کریں، شاید اللہ ان پر رحم فرماوے رحم الراحمين.اور وہی سب سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے.

Page 26

تذكرة الشهادتين ۲۴ اردو ترجمه وأنـــى لهـــم ذالك وإنهم اور یہ کیفیت انہیں کہاں نصیب ہوسکتی ہے جبکہ وہ يؤثرون الضحك والاستهزاء خشیت و گریہ وزاری کی بجائے ہنسی اور استہزاء کو على الخشية والبكاء ، وكذبوا اختیار کرتے ہیں اور شدید تکذیب کرتے ہیں.اُن كذَّابًا، ويُنادون من بعيد فلا کو دور سے پکارا جاتا ہے جس کے نتیجہ میں پکار کا يقرع أذنهم حرف من النداء ، ایک حرف بھی اُن کے کانوں سے نہیں ٹکراتا.اور وہ لا يرون إلى مصائب صُبّت على أن مصائب کو نہیں دیکھتے جو ملت پر وارد ہیں، الملة، وإلى جروح نالت الدین اور نہ ان زخموں کو جو دین کو کافروں کے ہاتھوں پہنچے من الكفرة، وإن مثل الإسلام في ہیں.ان ایام میں اسلام کی حالت اُس شخص کی هذه الأيام كمثل رجل كان طرح ہے جوسب مردوں سے بڑھ کر خوبصورت، أجمل الرجال وأقواهم، وأحسن قوى حسين، اور خوبرو تھا پھر زمانے کی گردش نے النّاس وأبهاهم، فرمی تقلب بکثرت رونے کے سبب اس کی آنکھوں کو کمزور الزمان جفنه بالعمش ، وخدہ کر دیا اور اُس کے رخسار پر چھائیاں ڈال دیں.بالنمش ، وأزالت شنب أسنانه اور دانتوں پر جمی ہوئی زردی اور دانتوں کو بدنما قلوحة علّتها، وعِلَةٌ قبحتها، بنا دینے والی بیماری نے اس کے دانتوں کی سفیدی فأراد الله أن يمن على هذا کو زائل کر دیا.پس اللہ نے ارادہ فرمایا کہ وہ اس الزمان، بردّ جمال الإسلام زمانہ پر اس رنگ میں اپنا کرم فرمائے کہ اسلام کا إليه والحسن واللمعان.وكان حسن و جمال اور اُس کی چمک دمک اُس کے پاس النّاس ما بقى فيهم روح واپس لوٹ آئے.اور لوگوں میں مخلصین کی روح المخلصين، ولا صدق الصالحين، باقی نہ رہی تھی نہ صالحین کا صدق اور نہ ہی انقطاع ولا محبة المنقطعين، وأفرطوا الی اللہ کرنے والوں جیسی محبت.انہوں نے افراط و وفرطوا وصاروا كالدهرتين، تفریط سے کام لیا اور دہریوں کی مانند ہو گئے

Page 27

تذكرة الشهادتين ۲۵ اردو ترجمه وما كان إسلامهم إلا رسوم اور ان کا اسلام محض چند رسوم ہیں جنہیں انہوں نے أخذوها عن الآباء ، من غير بصيرة بصیرت، معرفت اور آسمان سے نازل ہونے والی ومعرفة وسكينة تنزل من السماء.سکینیت کے بغیر اپنے آباء سے اخذ کیا ہے.فبعثني ربّى ليجعلني دليلا على پس میرے رب نے مجھے مبعوث فرمایا تا کہ وہ وجوده، وليصيرني أزهر الزهر اپنی ہستی پر مجھے دلیل ٹھہرائے اور مجھے اپنے لطف من رياض لطفه وجوده، فجئتُ وجود کے باغ کا ایک شگفتہ خوش رو پھول بنائے.پس میں آیا اور میرے ذریعہ سے اُس کی راہ ظاہر ہو وقد ظهر بی سبیله، واتضح گئی اور اس کی راہنمائی واضح ہوگئی.اور مجھے اس کے دليله وعلمت مجاهله و وردت گمنام گوشے معلوم ہو گئے اور میں نے اس کے گھاٹوں مناهله.إنّ السماوات والأرض كانتا رتقا ففتقتا بقدومي، وعُلّم الطلباء بعلومي، فأنا الباب للدخول فى الهدى، وأنا النور پر ورود کیا.یقیناً آسمان اور زمین بند تھے لیکن میرے آنے سے وہ کھول دیئے گئے اور طلباء کو میرے علوم کے ذریعہ سکھایا گیا.پس میں ہدایت میں داخل ہونے کا دروازہ ہوں، اور میں وہ نور ہوں جو راہ الذي يُرى ولا يُرى، وإنّي من دکھاتا ہے اور خود دکھائی نہیں دیتا.میں رحمان کی أكبـر نـعـمـاء الرحمان، وأعظم سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہوں اور عطا آلاء الديـــان.رُزقت من کرنے والے والے خدا کی عظیم ترین نعمتوں میں ظواهر الملة وخوافيها ، سے ایک ہوں.مجھے دین کے ظاہری اور باطنی علوم وأُعطيت علم الصحف دیے گئے ہیں اور مجھے صُحُفِ مُطھرہ اور جو ان میں المطهرة وما فيها، وليس أحد ہے کا علم دیا گیا ہے.اُس شخص سے زیادہ بد بخت أشقى من الذي يجهل ،مقامی اور کوئی نہیں جو میرے مقام سے بے خبر ہے اور ويُعرض عن دعـوتـي وطعامی میری دعوت اور میرے کھانے سے منہ موڑتا ہے.۸۹

Page 28

تذكرة الشهادتين ۲۶ اردو ترجمه وما جئتُ من نفسي بل أرسلنی میں از خود نہیں آیا بلکہ میرے رب نے مجھے بھیجا تا کہ ربِّي لِأمَوّن الإسلام ، و أراعي میں اسلام کی حفاظت کروں اور اس کے معاملات اور شؤونه والأحكام، وأُنزِلتُ وقد احکام کی پاسداری کروں.مجھے اس وقت نازل کیا گیا تقوضت الآراء ، وتشتت جب سوچیں ختم ہو چکی تھیں اور خواہشات منتشر ہو چکی الأهواء ، وأختير الظلام وتُرك تھیں اور ظلمت کو اختیار کر لیا گیا تھا اور روشنی کو چھوڑ دیا اور الضياءُ ، وترى الشيوخ والعلماء گیا تھا.اور تو مشائخ اور علماء کو برہنہ تن، سنگے بدن شخص كرجل عاری الجلدة ، بادی کی طرح دیکھتا ہے.اُن کے پاس قرآن کے چھلکے الجردة ، وليس عندهم إلا قشر اور فرقان کے ایک باریک ریشہ کے سوا کچھ نہیں.اُن من القرآن، وفتيل من الفرقان کا دودھ خشک ہو چکا ہے اور ان کا قیمتی موتی ضائع غاض درهم ، وضاع دُرّهم، ومع ہو گیا ہے.اس کے باوجود اُن کی جہالت اور عیوب کی ذالك أعجبنى شدّة استکبار هم بدبو کے ساتھ تکبر کی شدت مجھے تعجب میں ڈالتی مع جهلهم ونتن عُـوارهـم ہے.وہ بچے کو گالی دے کر اور تکذیب اور عظیم بہتان يؤذون الصادق بسب و تکذیب باندھ کر اذیت دیتے ہیں اور خیال کرتے ہیں کہ اس و بهتان عظيم ، ويحسبون أن (ایذا) کا اجر جنت نعیم ہے حالانکہ وہ ( صادق ) اُن کی أجره جنة النعيم، مع أنه جاء هم طرف اس لئے آیا تھا کہ وہ اُنہیں خناس سے بچائے لينجيهم من الخنّاس ، ويخلص اور لوگوں کو اونگھ سے چھٹکارا دے.وہ مراتب کے الناس من النعاس.يتوقون إلى دلدادہ ہیں اور علیم اور حساب لینے والے (خدا) کو مناصب، ويتركون العلیم چھوڑ رہے ہیں.خدائے رحیم کی طرف سے آنے المحاسب، يُعرضون عن والے سے منہ پھیر رہے ہیں حالانکہ وہ اُن کے پاس الذي جاء من الله الرحیم رحیم خدا کی طرف سے آیا ہے اور وہ اس طرح آیا ہے وقد جاء كالأُساة إلى السقيم ، جیسے ہمدردی کرنے والے بیمار کے پاس آتے ہیں.6

Page 29

تذكرة الشهادتين ۲۷ اردو ترجمه يلعنونه بالقلب القاسي، ذالك وہ اُس (صادق) پر سنگدلی سے لعنت بھیجتے ہیں.أجرهم للمواسي.يُحبّون أن یہ وہ صلہ ہے جو وہ اُس ہمدردی کرنے والے کو يكرموا عند الملوك بالمدارج دے رہے ہیں.وہ چاہتے ہیں کہ بادشاہوں کے العلية، وقد أُمروا أن يرفضوا ہاں بڑے بڑے مناصب سے عزت دیئے جائیں، حالانکہ اُن کو یہ حکم دیا گیا تھا کہ وہ اس کمینی دنیا کے تعلقات کر مستردکردیں اور روشن دین کے علائق الدنيا الدنية ، وينفضوا عوائق الملة البهية.يجفلون رستے میں حائل روکوں کو دور کر دیں.وہ خواہشات نحو الأماني إجفال النعامة ، کی طرف شتر مرغ کی سی تیزی سے دوڑتے ہیں وألقوا فيها عصا الإقامة.قد أُمروا اور ان ( خواہشات ) کوانہوں نے اپنی قیام گاہ بنا أن يمروا على الدنيا كعابر لیا ہے انہیں حکم تو یہ دیا گیا تھا کہ وہ دنیا سے مسافر کی سبيل، ويجعلوا أنفسهم كغريب طرح گزریں اور اپنے آپ کو ایک غریب الوطن ذليل، فاليوم تراهم يبتغون العزة | عاجز کی مانند رکھیں لیکن تو آج انہیں دیکھتا ہے کہ الحكام، وما العزة إلا من وہ حکام کے حضور عزت کے خواہشمند ہیں الله العلام، وبينما نحن نُذكر حالانکہ حقیقی عزت تو علام خدا کی جناب سے ملتی ہے.اور جب ہم لوگوں کو رحمان کے دن ( اللہ کی نعمتوں اور عذاب کے دن) یاد دلاتے ہیں اور الناس أيام الرحمان، ونجذبهم إلى الله من الشيطان، إذ رأيناهم انہیں شیطان سے اللہ کی جانب کھینچتے ہیں تو يصولون علينا كصول السرحان، اچانک ہم دیکھتے ہیں کہ وہ بھیڑیئے کی طرح ہم بخوفوننا بفحيحهم كالثعبان پر حملہ کر دیتے ہیں اور سانپ کی طرح ہمیں اپنی وما حضر واقط نادینا پُھنکار سے خوفزدہ کرتے ہیں.وہ کبھی بھی ہماری بصحة النية وصدق الطوية | مجلس میں صحیح نیت اور بچے ارادے سے نہیں آئے

Page 30

90.تذكرة الشهادتين ۲۸ اردو ترجمه ثم مع ذالك يعترضون پھر بھی وہ باخبر عالم کے اعتراض کرنے کی طرح كاعتراض العليم الخبير ، فلا اعتراض کرتے ہیں.ہم نہیں جانتے کہ ان کا کیا نعلم ما بالهم وأى شيء أصبرهم حال ہے؟ اور کس چیز نے ان کو بھڑ کنے والی آگ على السعير ؟ لا يشبعون من برداشت کرنے کی طاقت دی.وہ دنیا سے سیر الدنيا وفي قلبهم لها أسيس ، مع نہیں ہوتے اور اُن کے دل میں اُس کی محبت جاگزین أن حظهـم مـن الدين خسیس ہے اور اس کے ساتھ ہی اُن کا دین سے بہت کم حصہ قرءون غَيْرِ الْمَغْضُود ہے.وہ غیر المغضوب علیھم پڑھتے ہیں عليهم ثم يسلكون مسلك عمر رحمن کی ناراضگی کی راہ پر چلتے ہیں گویا انہوں نے سخط الرحمان، كأنّهم آلوا أن یہ قسم کھا رکھی ہے کہ وہ جزا دینے والے (خدا) کی لا يطيعوا من جاء هم من الديان.طرف سے آنے والے کی اطاعت نہیں کریں گے.ولم أزل أتأوه لـكـفـرهم بالحق الذي أتى، ثم يُكفّرونني من اور میں اُن کے پاس آنے والے حق کے انکار پر آہیں بھرتا ہوں اور وہ اندھے پن کے باعث مجھے العمى، فيا للعجب! ما هذا کا فرقرار دیتے ہیں.وائے تعجب یہ کیسی عقل ہے؟ النهي؟ والـلـه هـو القاضي وهو اللہ ہی فیصلہ کرنے والا ہے اور وہ میرے دکھ اور غم کی یری امتعاضی و حرار تماضی.سوزش کو خوب جانتا ہے.وہ اپنے رب سے میری بیخ کنی يدعون ربهم لاستيصالي، وما کی دعا مانگتے ہیں اور جو میرے دل میں ہے يعلمون ما في قلبي وبالي، وما اُسے وہ نہیں جانتے.اور اُن کی دعا اندھی اونٹنی کے دعاؤهم إلا كخبط عشواء ، فيُرَدُّ عليهم ما يبغون على قدم مارنے کی طرح ہے.پس وہ جو میرے لئے من دائرة و من بلاء.أيستجاب آفت اور مصیبت چاہتے ہیں انہیں پر لوٹا دی جائے دعاؤهم في أمر شجرة طيبة گی.کیا ان کی دعا ایک ایسے شجرہ طیبہ کے متعلق غُرست بأيدى الرحمن قبول ہو سکتی ہے جو رحمن کے ہاتھ سے لگایا گیا ہے.الفاتحة 2

Page 31

تذكرة الشهادتين ۲۹ اردو ترجمه ليـأوى إليها كل طائر يريد ظلها تاہر پرنده جو اُس کا سایہ چاہتا ہے اس پر پناہ لے وثمرتها كالجوعان، ویرید اور ایک بھوکے کی طرح اُس کا پھل چاہتا ہے.اور ہے.اور من كل صقر مثیل شیطان صفت شکرے سے امان چاہتا ہے.کیا وہ الشيطان؟ أيؤمنون بالقرآن؟ كلا قرآن پر ایمان رکھتے ہیں؟ ہر گز نہیں.یہ تو وہ لوگ پر إنهم قوم رضوا بخضرة الدنیا ہیں جو دنیا کی سرسبزی ،شادابی اور چمک دمک پر ونضرتها واللمعان، وصعدوا راضی ہوچکے ہیں اور اس کی طرف تیزی سے بڑھ إليها وغفلوا مما يصيبهم من هذا رہے ہیں اور اس اثر دھے سے جو مصیبت اُن الثعبان.يجرون ذيل الطرب عند پر آئے گی اُس سے وہ غافل ہیں.وہ دنیاوی حصول الأماني الدنيوية خواہشات کے حصول کے موقع پر خوشیاں مناتے ويذكرونها بالخیلاء و الکلم ہیں اور اس کا ذکر نخوت اور فخر یہ الفاظ میں کرتے الفخرية ، ولا يتألمون علی ہیں.مگر زندگی کے چلے جانے اور اُخروی مدارج ذهاب العمر و فوت المدارج سے محروم ہونے پر وہ کوئی درد محسوس نہیں الأخروية، وإن الدنيا ملعونة کرتے.یقیناً دنیا ملعون ہے اور جو اس میں ہے وہ وملعون ما فيها، وحُلُو ظواهرها بھی ملعون ہے.اس کا ظاہر شیریں اور اس کا ہے.اس اوراس وسم خوافيها.اندرونہ زہر ہے.فيا حسرة عليهم إنهم يبيعون پس افسوس ان لوگوں پر کہ تازہ کھجوروں کے الرطب بالحطب ، وينسون فى بدلے ایندھن کی لکڑی خریدتے ہیں وہ ان باتوں کو گھروں میں بھول جاتے ہیں جو وہ واعظ بن کر البيوت ما يقرء ون واعظين في اپنے خطبات میں پڑھتے ہیں اور وہ کچھ کہتے ہیں جو الخُطب، ويقولون ما لا يفعلونو کرتے نہیں.اور جولوگوں کو (تعلیم) دیتے ويؤتون الناس ما لا يمسون | ہیں اُسے خود چھوتے تک نہیں.اور ایسے راستوں ويهدون إلى سُبل لا يسلكونها، كى طرف راہنمائی کرتے ہیں جن پر خود نہیں چلتے کی

Page 32

تذكرة الشهادتين اردو ترجمه وإلى مهجة لا يعرفونها ، اور ایسی راہوں کی طرف راہنمائی کرتے ہیں ويعظون لإيثار الحق ولا يؤثرون، جنہیں وہ جانتے نہیں.اور حق کو مقدم کرنے کی يسقطون على الدنیا کالکلاب نصیحت کرتے ہیں اور خود اُسے مقدم نہیں کرتے.على الجيفة، ويحبّون أن وہ دنیا پر اس طرح گرتے ہیں جس طرح کتے يُحمدوا بمالم يفعلوا من الأهواء مردار پر اور اپنی کمینی خواہشات کی بناء پر چاہتے الخسيسة، ويريدون أن يُقال ہیں کہ اُن کی تعریف اُن کاموں پر کی جائے جو أنهم من الأبدال وأهل التقوای انہوں نے نہیں کئے.اُن کی خواہش ہوتی ہے کہ والعفة، ولن يُجمعُ الدنيا انہیں ابدال، اہل تقویٰ اور پاک دامنوں میں شمار مع الدين ولا الملائكة مع کیا جائے حالانکہ دنیا کو دین کے ساتھ اکٹھا نہیں کیا جاسکتا اور فرشتوں کو شیطان کے ساتھ.ومن آخر وصايا أردتُها اور آخری وصیت جو میں نے مخالفوں کو کرنی چاہی للمخالفين، وقصدتها لدعوة اور میں نے منکرین کو بلانے کے لئے جس کا قصد کیا وہ المنكرين، هو إظهار أمر ابتلى اس امر کا اظہار ہے جس کے ذریعہ سے اللہ نے اس الله به من قبل اليهود، فضلوا سے پہلے یہودیوں کو آزمائش میں ڈالا تھا.پس وہ بھٹک وسوّدوا القلب المردود، فإن گئے اور انہوں نے مردود دل کو سیاہ کر دیا.کیونکہ اللہ نے الله وعدهم لإرجاع إلياس إليهم الشياطين.ان سے الیاس کے آسمان سے واپس بھیجنے کا وعدہ کیا من السماء ، فما جاء هم قبل تھا، لیکن وہ ان کے پاس عیسی سے پہلے نہ آیا تو انہوں عیسی فكذبوا عيسى لهذا نے اس ابتلا کے باعث عیسی کی تکذیب کی.اگر ہم الابتلاء ، فلو فرضنا أن معنى النزول من السماء هو النزول فى الحقيقة فرض کریں کہ آسمان سے اترنے کے معنی حقیقی طور فما كان عيسى إلا كاذبًا ونعوذ پر اترنا ہے تو اس صورت میں عیسی کا ذب ہی ٹھہرے الله من هذه التهمة.| گا اور ہم اس تہمت سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں.

Page 33

تذكرة الشهادتين ۳۱ اردو ترجمه فأعجبني أن أعداء نا من العلماء، پس مجھے تعجب ہوتا ہے کہ علماء میں سے ہمارے لم يسلكون مسلك اليهود، دشمن یہود جیسا وطیرہ کیوں اختیار کئے ہوئے ہیں وكيف نسوا قصة تلك القوم اور انہوں نے اس (یہودی) قوم کے قصے اور ونزول الغضب عليهم من الله نہایت پیار کرنے والے اللہ کے غضب کو جسے اس الودود؟ أيريدون أن يُلعنوا علی نے اُن پر نازل کیا کیسے فراموش کر دیا.کیا وہ 91 لساني كما لعن اليهود علی چاہتے ہیں کہ اُن پر میری زبان سے اُسی طرح لسان عيسى؟ أَوَجَب عندهم لعنت کی جائے ، جس طرح عیسی کی زبان سے نزول عیسی حقیقة وما وجب یہود پر لعنت کی گئی.کیا ان کے نزدیک عیسی کا نزول نزول إلياس فيما مضى؟ تِلك حقیقتاً واجب ہے جبکہ الیاس کا نزول زمانہ گزشتہ إِذًا قِسْمَةٌ ضِيُرَى.میں واجب نہ تھا، یہ تو ایک بڑی ناقص تقسیم ہے.ألا يقرء ون القرآن كيف قال کیا وہ قرآن نہیں پڑھتے کہ کس طرح اس نے حكاية عن نبينا المصطفى.ہمارے نبی مصطفی کی طرف سے بطور حکایت فرمایا قُلْ سُبْحَانَ رَبِّي هَلْ كُنتُ ہے اے محمد ! ( صلی اللہ علیہ وسلم ) تو کہہ دے، میرا إِلَّا بَشَرًارَّسُولاً ، فما زعمكم رب پاک ہے.میں تو محض ایک بشر رسول ہوں“ ألم يكن عيسى بشرًا فصعد إلى تمہارا کیا خیال ہے کیا عیسی بشر نہ تھا پس وہ آسمان السماء ومنع نبينا المُجتبی ؟ وكلّ پر چڑھ گیا اور ہمارے نبی مجتبی روک دیئے گئے.من عارض خبر نزول المسیح ہر وہ شخص جونزول مسیح اور نزول الیاس کی خبر کا بخبر نزول إلياس فلم يبق له فى موازنہ کرے گا تو اس کے لئے اس بات میں کوئی اتحاد معناهما شك و التباس ، شک و شبہ نہ رہے گا کہ دونوں پیشگوئیوں کا ایک ہی فاسألوا أهل الكتاب : أ أنزل إلياس مفہوم ہے.اہل کتاب سے پوچھ دیکھو کیا الیاس في زمان المسيح؟ واتقوا الله مسیح کے زمانہ میں اتارا گیا تھا؟ اللہ سے ڈرو! ا بنی اسرائیل: ۹۴

Page 34

تذكرة الشهادتين ۳۲ اردو ترجمه نازل نہ ہوا.ولا تصروا على الكذب الصريح اور صریح جھوٹ پر اصرار نہ کرو.سنت الہی میں کبھی ليس في عادة الله اختلاف اختلاف نہیں ہوا، پس مطلب واضح ہے.اس فالمعنى واضح ليس فيه خلاف میں کوئی تضاد نہیں.ظہور آدم سے آج تک کوئی وما نزل من بدو آدم إلى هذا شخص بھی آسمان سے نازل نہیں ہوا اور باوجوداس الزمان أحد من السماء ، وما نزل کے کہ شک اور افترا کے ظن کو دور کرنے کے لئے إلياس مع شدة حاجة نزوله لرفع الیاس کے نزول کی اشد ضرورت تھی لیکن پھر بھی وہ الشك وظن الافتراء.وإن فرقنا بين هذا النزول اگر ہم اس نزول اور اُس نزول کے درمیان وذالك النزول، وسلكنافی تفریق کریں اور ایک جگہ تو استعارہ کا مسلک اختیار موضع مسلك قبول الاستعارة کریں اور دوسری ( جگہ ) عدم قبول استعارہ کا وفي آخر مسلك عدم القبول، فهذا طريق اختیار کریں تو یہ ایک ایسا ظلم ہے جس پر کوئی ظلم لا يرضى به العقل السليم، عقل سلیم راضی نہیں ہوتی اور نہ ہی معتدل مزاج ولا يُصدقه الطبع المستقیم اس کی تصدیق کرتا ہے.اور یہ بات اللہ کی طرف وكيف يُنسب إلى الله أنه أضل کس طرح منسوب کی جاسکتی ہے کہ اس نے لوگوں الناس بأفعال شتّى، وأراد في كومختلف افعال سے گمراہ کیا.اور ایک جگہ ایک مقام أمرًا وفى مقامٍ سُنَةً أخرى؟ طریق اختیار کیا اور دوسری جگہ دوسرا.اگر تو طالب ففكر إن كنت تطلب الحق وما حق ہے تو اچھی طرح سے غور کر.اگر تو دشمن ہے أخال أن تتفكر إن كنت من تو میرا خیال ہے کہ تو غور وفکر نہیں کرے گا.اور العداء ومالك تقدم بين يدى تجھے کیا ( ہو گیا ) ہے کہ تو بغیر کسی علم کے خدا اور الله ورسوله من غیر علم نالك، اس کے رسول کے سامنے بڑھ بڑھ کر باتیں کرتا أو كان عندك من يقين أجلى ؟ ہے.یا تیرے پاس کوئی واضح یقین موجود ہے؟

Page 35

تذكرة الشهادتين ۳۳ اردو ترجمه أ هذا طريق التقوى؟ والهزيمة خير | كيا ية تقویٰ کا طریق ہے؟ اگر تو اہل تقویٰ میں سے لك من فتح تريده إن كنت من ہے تو شکست تیرے لئے زیادہ بہتر ہے اس فتح أهل التقى.وما في يديك من غير سے جس کا تو متمنی ہے.تیرے پاس چند روایات آثار معدودة ليس عليها ختم الله کے سوا جن پر اللہ اور اُس کے رسول کی مُہر تصدیق ولا ختم رسوله، وإن هى إلا ثبت نہیں کچھ بھی نہیں اور یہ صرف ایسے اوراق ہیں قراطيس أملئت بعد قرون من جنہیں سید الوریٰ (صلی اللہ علیہ وسلم) سے کئی سيد الورى.ولا نؤمن بقصصها صدیوں بعد لکھا گیا.اور ہم ان قصوں پر ایمان نہیں التي لم توافق بقصص كتاب ربنا لاتے جو ہمارے بزرگ و برتر خدا کی کتاب کے الأعلى.وقد ضلّت اليهود قصوں سے مطابقت نہیں رکھتے ، اس سے پہلے ایسا بهذه العقيدة من قبل، فلا تضعوا عقیدہ رکھنے کی وجہ سے یہودی گمراہ ہوئے اس أقدامكم على أقدامهم ولا تتبعوا لئے تم اُن کے قدموں پر اپنے قدم نہ مارو اور اُن طرق الهوى ، واتقوا أن يحل خواہشات کی راہوں کی اتباع نہ کرو.اور اس سے علیکم غضب الله ومن حلّ عليه ڈرو کہ اللہ کا غضب تم پر نازل ہو، اور جس پر اللہ کا.غضب نازل ہوا وہ یقیناً ہلاک ہوا.غضبه فقد هواى.ولا شك أن اليهـود كـــــان اس میں کوئی شک نہیں کہ یہودیوں کے پاس (۹۲) عندهم كتاب من الله ذى العزة رب العزت کی کتاب موجود تھی اور انہوں نے اپنے فاتبعوه بزعمهم واتبعوا ما فهموا خیال کے مطابق اُس کی پیروی کی.اور انہوں نے اس من الآية.وقالوا لن نصرف آیات آیت کا جو مفہوم سمجھا اُس کی اتباع کی اور کہا کہ ہم بغیر الله من ظواهرها من غير القرينة، کسی قرینہ کے اللہ کی آیات کو ظاہری مفہوم سے نہیں فقد نحتوا لأنفسهم معذرة هي پھیریں گے.پس انہوں نے اپنے لئے ایک مذ رگھڑ لیا خيـر مـن مـعـاذيـركـم بالبداهة ، جو بالبداہت تمہارے عذروں سے کہیں بہتر ہے،

Page 36

تذكرة الشهادتين ۳۴ اردو ترجمه فإنهم وجدوا كلّما وجدوا من انہوں نے جو کچھ بھی پایاوہ سب کتاب اللہ میں كتاب الله بالصراحة وليس بالصراحت موجود پایا اور تمہارے پاس کوئی کتاب عندكم كتاب بل کتاب الله نہیں بلکہ اللہ کی کتاب تو مخالفت کی وجہ سے تمہیں يكذبكم ويلطم وجوهكم جھٹلا رہی ہے اور تمہارے منہ پر طمانچہ ماررہی ہے.اسی بالمخالفة، ولذالك تتخذونه وجہ سے تم کتاب اللہ کو ايک شي ءمتروک بنا رہے ہو اور مهجورًا وتنبذونه وراء ظهور كم بدبختی کی راہ سے اُسے پس پشت پھینک رہے ہو.من الشقوة ، وإن اليهود لم ينبذوا یہودیوں نے تو اپنی کتاب کو پس پشت نہیں ڈالا تھا الكتاب ظهريًا ولم يأتوا فيما اور نہ ہی انہوں نے اپنی تالیفات میں کوئی من گھڑت دونوه أمرًا فريَّا ، ولذالك صدق بات لکھی.اسی لئے عیسی نے ان کے قول کی تصدیق کی قولهم عيسى بيد أنه أوّل قولهم باوجود اس کے یہ ان کا پہلا قول تھا مگر اس کی تاویل کی وقال النازل قد نزل وهو يحيى اور کہا کہ نازل ہونے والا نازل ہو چکا اور وہ سکی ہے وأما أنتـم فـتـصـــون عـلـى قول لیکن تم ہو کہ اُس قول پر اصرار کر رہے جو انتہائی محبت يخالف كتاب الله الودود، فلا شك أنكم شر مكانًا من اليهود.کرنے والے اللہ کی کتاب کے مخالف ہے.پس بلا شبہ تم مقام کے لحاظ سے یہود سے بدتر ہو.اس قصہ سے جو وأقل ما يُستفاد من تلك القصة کم از کم استفادہ کیا جاسکتا ہے وہ ان اختلافی امور میں هو معرفة سُنّة الله في هذه الأمور سنت اللہ کی معرفت ہے، تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم رب المتنازعة.فما لكم لا تخافون ربَّا جليلا ؟ أوجدتم فى سنة الله جلیل سے نہیں ڈرتے.کیا تمہیں سُنۃ اللہ میں کوئی تبديلا ؟ وما لكم لا تبكون في تبدیلی نظر آتی ہے اور کیا وجہ ہے کہ تم اپنے حجروں میں جا حجراتكم ولا تكثرون عویلا کر نہیں روتے اور کثرت سے آہ وزاری نہیں کرتے : " ليرحمكم الله ويُريكم سبيلا ؟ وإن تا کہ اللہ تم پر رحم فرمائے اور تمہاری راہبری کرے.اللہ اللــه سـيـفتـح بيني وبينكم بالضرور میرے اور تمہارے درمیان فیصلہ فرمائے گا.

Page 37

تذكرة الشهادتين ۳۵ اردو ترجمه فلا تستعجلوه و اصبروا صبرا پس اس بارہ میں جلدی نہ کرو اور صبر جمیل سے کام جميلا.أيها الناس ما لكم لا لو اے لوگو! تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تقویٰ سے کام تتقون ولا تُعالجون داءً ا دخیلا ؟ نہیں لیتے اور اپنے باطنی مرض کا علاج نہیں کرتے.کیا أتظنون انى افتریتُ على الله ؟ تم سمجھتے ہو کہ میں اللہ پر افترا کر رہا ہوں؟ کیا وجہ ہے ما لكم لا تخافون يومًا ثقيلا ؟ کہ تم انتہائی بھاری دن سے نہیں ڈرتے.إن الذين يفترون على الله لا یقیناً جو لوگ اللہ پر افترا کرتے ہیں ان کا انجام يكون لهم خير العاقبة، ويُعاديهم اچھا نہیں ہوتا.اللہ ان کا دشمن ہو جاتا ہے اور انہیں الله فيُقتلون تقتيلا، ويُطوَى أمرهم ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جاتا ہے اور جلد ہی اُن کے مشن بأسرع حين فلا تسمع ذكرهم إلا کی صف لپیٹ دی جاتی ہے، پھر اُن کا ذکر بہت کم سنا قليلا، وأما الذين صدقوا وجاء وا جاتا ہے.ہاں مگر جو صادق ہیں اور اپنے رب کی من ربهم فمن ذا الذى يقتلهم أو طرف سے آئے ہیں ،ایسے لوگوں کو کون ہلاک یا ذلیل يجعلهم ذليلا ؟ إن ربهم معهم في کر سکتا ہے.اُن کارب صبح، چاشت، دو پہر اور شام صباحهم وضحاهم وهجيرهم وإذا كے وقت اُن کے ساتھ ہوتا ہے.ہاں البتہ وہ لوگ دخلوا أصيلا ، وأما الذين كذبوا جنہوں نے اللہ کے رسولوں کی تکذیب کی اور اُس رسل الله وعادوا عبدا اتخذه اللہ بندے سے عداوت کی جسے اللہ نے اپنا دوست بنارکھا خليلا ، أولئك الذين ليس لهم ہے.تو ایسے لوگوں کے لئے آخرت میں محض آگ ہے في الآخرة إلا النار ولا يرون اور وہ گھنا سایہ نہیں پائیں گے اور جب وہ جہنم میں ظلا ظليلا، وإذا دخلوا جهنم داخل ہوں گے تو کہیں گے کہ ہمیں کیا ہو گیا ہے کہ يقولون ما لنا لا نرى رجالا كُنا ہمیں یہاں وہ لوگ نظر نہیں آتے جنہیں ہم شریروں نعدهم من الاشرار فيُفصّل لھم کے زمرہ میں شمار کرتے تھے.اس پر حقیقت الامران پر پورے طور پر کھول دی جائے گی.الأمر تفصيلا.الا

Page 38

تذكرة الشهادتين ۳۶ اردو ترجمه ثم نرجع إلى الأمر الأول ونقول ہم پھر پہلی بات کی طرف لوٹتے اور کہتے ہیں کہ إن قصة نزول إلياس ، ثم قصة الياس کے نزول کا قصہ اور عیسی (علیہ السلام) تأويل عيسى عند الأناس أمر قد کا لوگوں کے سامنے اُس کی تاویل کرنا ایک ایسا اشتهر بين فرق اليهود كلّهم امر ہے جو یہود و نصاری کے تمام فرقوں کے فِرَقِ (۹۳) والنصارى، وما نازع فيه أحد منهم در میان شہرت پاچکا ہے اور اس بارہ میں اُن میں وما بارى، بل لكلّهم فيها اتفاق سے کسی نے بھی کوئی نزاع اور اختلاف نہیں کیا بلکہ من غير اختلاف و شقاق، وما من ان سب کا بغیر کسی اختلاف کے اس پر مکمل اتفاق عالم منهم يجهل هذه القصّة، أو ہے اور اُن کا کوئی عالم ایسا نہیں ہے جسے اس قصے يخفي في قلبه الشك والشبهة کا علم نہ ہو یا اُس کے دل میں کوئی شک وشبہ ہو.فانظروا أن اليهود مع أنهم كانوا پس غور کرو کہ یہود باوجود اس کے کہ انہوں نے علموا من الأنبياء ، ما جاء عليهم انبیاء سے تعلیم پائی تھی اور ان پر کوئی ایسا زمانہ نہیں زمن إلا كان معهم نبى من حضرة آیا کہ اُن میں حضرت کبریاء کی طرف سے نبی الكبرياء ، ثم مع ذالك جهلوا موجود نہ ہو پھر بھی وہ اس قصے کی حقیقت سے حقيقة هذه القصة، وما فهموا بے خبر رہے اور اس راز کو نہ سمجھ سکے اور اسے السر وحملوها على الحقيقة.حقیقت پر محمول کر لیا.ولما جاء هم عيسى لم يجدوا اور جب عیسی اُن کے پاس آیا تو انہوں نے فيه علامة مما كان منقوشا فى اُس میں ایسی علامت نہ پائی جو اُن کے ذہنوں أذهانهم، ومُنقَشًا فى جنانهم ، پر منقش اور اُن کے دلوں پر ثبت تھی نتیجتاً فكفروا به وظنّوا أنه من انہوں نے اس کا انکار کر دیا اور اسے جھوٹوں الكاذبين.وفعلوا به ما میں سے سمجھا اور اس کے ساتھ جو سلوک کیا سو فعلوا وأدخلوه في المفترین کیا اور اُسے افترا پردازوں میں شامل کر دیا،

Page 39

تذكرة الشهادتين ۳۷ اردو ترجمه لقول ربّ الناس؟ فلو كان معنى النزول هو النزول فی پس اگر نزول سے واقعی اور حقیقی نزول مراد ہوتا نفس الأمر و في الحقيقة، فعلى تو اس بنیاد پر عیسی سچے نہیں ہیں اور اس سے لازم ذالك ليس عيسى صادقا ويلزم منه آتا ہے کہ حق ان یہود کے ساتھ ہے جن کا اللہ أن الحق مع اليهود الذين ذكرهم الله نے لعنت کے ساتھ ذکر فرمایا.یہ اُن لوگوں کا حال بالعنة.هذا بال قوم أصروا على نص ہے جنہوں نے کتاب کی نص اور لوگوں کے رب الكتاب والقول الصريح الواضح من کے واضح صریح فرمان پر اصرار کیا، تمہارا نزولِ ربّ الأناس، فما بالكم في عقيدة عیسی کے عقیدہ کے متعلق کیا خیال ہے جبکہ نزول عيسى وليس عندكم إلا أخبار تمہارے پاس صرف ایسی روایات ہیں جو محض ظنية مختلطة بالأدناس ، ومخالفة ظنى میل کچیل سے لتھڑی ہوئیں اور رب الناس کے قول ( قرآن کریم ) کے مخالف ہیں.مالکم تتبعون اليهود تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم یہودیوں کی پیروی کر وتُشبهون فطرتكم بفطرتهم؟ رہے ہو اور اپنی فطرت کو ان کی فطرت سے مشابہ أتبغون نصيبا من لعنتهم؟ توبوا بنا رہے ہو.کیا تم ان کی لعنت میں حصہ دار بننا ثم توبوا وإلى الله ارجعوا وعلی چاہتے ہو تو بہ کرو، پھر تو بہ کرو اور اللہ کی جانب ما سبق تندموا، فإنّ الموت رجوع کرو اور جو ہو چکا اس پر ندامت اختیار کرو، قريب، والله حسيب.أيها الناس کيونکہ موت قریب ہے اور اللہ حساب لینے والا قد أخذكم بلاء عظیم فقوموا فی ہے.اے لوگو! تمہیں بہت بڑی آزمائش نے آلیا الحجرات، وتضرعوا في حضرة ہے.پس حجروں میں کھڑے ہو جاؤ اور رب کائنات رب الكائنات، والله رحیم کی بارگاہ میں گریہ وزاری کرو.اللہ رحیم کریم ہے.كريم، وسبق رحمته غضبه اُس شخص کے لئے جو قلب سلیم کے ساتھ آئے اُس لمن جاء بقلب سلیم کی رحمت اُس کے غضب پر سبقت لے گئی ہے.

Page 40

تذكرة الشهادتين ۳۸ اردو ترجمه وإن شئتم فــاســألـوا يهود هذا اگر چاہوتو اس زمانے کے یہودیوں سے پوچھ دیکھو الزمان، أو أتوني بقدم التقوى يا تقویٰ کے قدموں پر چلتے ہوئے میرے پاس آؤ واعرضوا على شبهة يأخذ اور جو شبہ تمہارے دل میں جاگزین ہے اُسے میرے الجنان، ما لكم لا تخافون هذا سامنے پیش کرو.تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اس آزمائش الابتلاء ، وتتركون سُنّة الله من سے خوف نہیں کھاتے اور حضرت کبریاء کی طرف سے غير برهان من حضرة الكبرياء؟ ملنے والی کسی واضح دلیل کے بغیر سُنة الله کو چھوڑ وتصرون على أقوال ما نزل معها رہے ہو.اور ایسے اقوال پر اصرار کر رہے ہو جن کے من برهان، وما وجدتموها في ساتھ کوئی واضح دلیل نہیں اتری اور جنہیں تم قرآن القرآن.اعلموا أنكم لا تتبعون إلا میں بھی موجود نہیں پاتے.جان لو کہ تم محض ظنون کی لو ظنونا، وإن الظنّ لا يُغنى من الحق پیروی کر رہے ہو حالانکہ حق کے مقابلہ پرطن کوئی شيئا ولا يحصل به اطمئنان فائدہ نہیں دیتا اور نہ اس سے اطمینان حاصل ہوتا ہے.أتريدون أن يتبع حَكَمُ الله کیا تم چاہتے ہو کہ اللہ کا ( مقرر کردہ) حکم تمہارے ظنونكم بعد ما أُوتى علما من ظنون کی پیروی کرے بعد اس کے کہ اُسے اللہ کی الله؟ مالـكـم جاوزتم الحد من طرف سے علم عطا کیا گیا ہے.تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم العدوان؟ وقد تركتم اليقين از راه عداوت حد سے تجاوز کر گئے ہو اور تم نے شک للشك، أهذا هو الإيمان؟ وإنما كى خاطر يقين کو چھوڑ دیا ہے.کیا یہی ایمان ہے؟ ٩٢ الدنيا لهو ولعب فلا تغرنكم اور دنیا تو محض لہو ولعب ہے.اس لئے چاہئے کہ عيشة الصحة والأمن والأمان، تندرستی اور امن وامان کی زندگی تمہیں فریب میں ويتقضى الموتُ مُفاجئًا ولو كنتم مبتلا نہ کرے.موت اچانک جھپٹ لے گی خواہ تم في بروج مشيدة ، وما ينجيكم مضبوط قلعوں میں سکونت پذیر ہو اور خدائے قہار نصير من أيدى الديـان کے ہاتھوں سے کوئی مددگار تمہیں بچا نہ سکے گا.۹۴

Page 41

تذكرة الشهادتين ۳۹ اردو ترجمه أتقدمون الشكوك على القرآن؟ کیا تم شکوک کو قرآن پر مقدم کرتے ہو.بہت بُری بتسما أخذتم سبيلا، وعُمّیت راہ ہے جو تم نے اختیار کی ہوئی ہے.تمہاری آنکھیں كم فما ترون ما جاء من اندھی ہوگئی ہیں، اس لئے رحمن کی طرف سے آنے الرحمان.و إني جعلت مسيحا والے نشانات) کوتم دیکھ نہیں رہے ہو.رَبِّ عَلام منذ نحو عشرين أعوام من ربّ کی طرف سے مجھے تقریباً بیس سال سے مسیح بنایا علام، وما كنتُ أريد أن أجتبى | گیا ہے.میری کوئی خواہش نہ تھی کہ میں اس مقام کے لذالك، وكنتُ أكره من الشهرة لئے چنا جاؤں ،ہمیں عوام میں شہرت کو نا پسند کرتا تھا.في العوام ، فـأخــرجـنـى ربّى من پھر میرے رب نے مجھے زبردستی میرے حجرے سے باہر نکالا.جس پر میں نے اپنے خوب جاننے والے رب العلام، وهذا كله من ربّى الوهّاب، کے حکم کی اطاعت کی اور یہ سب کچھ میرے عطا کرنے حجرتي كرها، فأطعتُ أمر ربّي وإنّى أُجـــد نـفـســى مـن أنــواع الخطاب.وما لى وللشهرة وكفاني والے رب کی عطا ہے.میں اپنے تئیں ہر طرح کے القابات سے الگ تھلگ کرتا ہوں اور مجھے شہرت سے ربي، ويعلم ربّي ما في عيبتي و هو کیا غرض، میرا رب میرے لئے کافی ہے، وہ جانتا ہے جنتى وجنتي في هذه وفي يوم جو میرے دل میں ہے، وہ اس دنیا میں بھی اور الحساب.و إنى كتبت قصة نزول روز حساب میں بھی میری سپر اور جنت ہے.میں نے إلياس لقوم يوجد فيهم العقل نزول الیاس کا قصہ عقل و فہم رکھنے والوں کے لئے تحریر والقياس، وقد اجتمعت ببعض العلماء المخالفين، وعرضت کیا ہے.میں بعض مخالف علماء سے ملا اور یہ بات جو عليهم ما عرضت عليكم فى هذا میں نے اس وقت تمہارے سامنے پیش کی ہے اُن الحين، فوجموا كلّ الوجوم ، وما کے سامنے بھی رکھی تھی تو وہ بالکل خاموش ہو گئے اور تـفـوهـوا بـكـلـمـة مـن العـلوم و کوئی علمی بات منہ پر نہ لائے ، وہ مبہوت ہو گئے اور بهتوا و فروا كالمتندم الملوم ایک شرمندہ اور ملامت زدہ شخص کی طرح بھاگ گئے.

Page 42

تذكرة الشهادتين ذكر حقيقة الوحى و ۴۰ اردو ترجمه وحی کی حقیقت اور ذرائع حصوله اس کے حصول کے ذرائع کا ذکر الآن نختم هذه الرسالة على اب ہم اس رسالہ کو وحی کے انوار و فضائل اور اس کے ذکر سُبحات الوحی و فضائله حصول کے ذرائع اور وسائل کے ذکر پر ختم کرتے ہیں.و نقاب حصوله و وسائله.فاعلم اللہ آپ کو ہدایت دے.آپ کو یہ جاننا چاہئے کہ وحی هداك الله ان الوحی شمس من اللہ کے کلام کا وہ سورج ہے جو ابدال کے قلوب کے افق كـلـم الحضرة تطلع من أفق سے بائیں مقصد طلوع ہوتا ہے کہ اس کے ذریعہ اللہ گمراہی قلوب الأبدال.ليزيل الله بها کی خرافات کی تاریکی زائل فرمائے.یہ وہ چشمہ ہے ظلمة خزعبيل الضلال و هو جس کے سوتے خشک نہیں ہوتے اور جس کے دھارے عين لا تنفد سواعدها.ولا تنقطع منقطع نہیں ہوتے.اور وحی وہ مینارہ ہے جس کے انشاجها.و منارة لا ينطفى من چراغ کسی دشمن سے بجھتے نہیں.یہ ایک ایسا ہتھیار بند عدوّ سراجها.و قلعة متسلحة لا قلعہ ہے جس کی فوجوں کا کوئی شمار نہیں.یہ ایسی مقدس تعد افواجها و ارض مقدسة لا سرزمین ہے جس کی شاہرا ہیں محتاج تعارف نہیں اور تعرف فجاجها.وروضة يزيدبها ایک ایسا باغ ہے جس سے آنکھوں کی ٹھنڈک اور قرة العين وابتهاجها.و لا يناله الا طراوت میں اضافہ ہوتا ہے.اور اس کو نہیں پاسکتے مگر الذين طهروا من الأدناس البشرية.وہ لوگ جو بشری آلودگیوں سے پاک کئے گئے ہیں.ورزقوا من الاخلاق الالهية اور انہیں الہی اخلاق عطا کئے گئے ہیں.اور جنہوں والذين اتلوا التقوى و ما مزقوها نے تقویٰ کو بڑھایا ہے اُسے پارہ پارہ نہیں کیا.

Page 43

تذكرة الشهادتين ام اردو ترجمه وضَفّروا اشعار التقاة وما اور تقویٰ کے گیسو آراستہ کئے ہیں انہیں پراگندہ شعثوها.و الذين نوّروا و اثمروا نہیں کیا اور وہ ایک شجرہ طیبہ کی طرح پھولے پھلے كالشجرة الطيبة.وسارعوا الی ہیں.جو ایک تیز رو اونٹنی کی طرح اپنے رب کی ربهم كالعيهلة.و الذين ما فرّطوا طرف بسرعت گئے اور جنہوں نے رحمان کی راہوں و ما أفرطوا في سبل الرّحمان میں افراط و تفریط سے کام نہ لیا.اور اُس سے ڈرتے وتخشعـوا خوفا منه و جعلواله ہوئے عاجزی اختیار کی اور جنہوں نے اس کی خاطر حلم اللسان وقاية ما في الجنان زبان کی حلیمی کو اپنے محسوسات قلب کی سپر بنایا اور والذين تشمّروا في سبل الله قوی ہمت کے ساتھ اللہ کی راہوں میں ہر دم کمر بستہ رہے.اور حق پر پورے انسانی قومی کے ساتھ الحق بجميع القوى الانسية و اکٹھے ہو گئے اور انہوں نے وساوس کی کمر توڑ دی قصموا ظهر وساوس و قصدوا اور آسمانی پانی کے حصول کے لئے بے آب و گیاہ صحرا عوراء للمياه السماوية.کا رخ کیا.اور جو اللہ کی راہ میں سستی نہیں دکھاتے بالهمة القويّة.وتكأكأوا على فلاة والذين لا يتثائبـون فـي اللـه و لا يترددون.و يمشون في الارض هونا ولا يتبخترون.والذين ما يقنعون على الحتامة و اور نہ تردد کرتے ہیں.اور زمین پر نرمی سے چلتے ہیں، اکثر کر نہیں چلتے.اور جو پس خوردہ پر قناعت نہیں کرتے اور (ہر دم) طالب رہتے ہیں.وہ دین کی سرزمین میں بڑھتے چلے جاتے ہیں رکتے يطلبون.ويُقدمون في موطن نہیں اور اُن کے سینے غیظ سے بھڑکتے نہیں، تو اُن الدين ولا يحجمون والذين لا تحتدم صدورهم و تجد فيهم میں ٹھہراؤ پائے گا اور وہ جلد بازی نہیں کرتے اور تؤدة و هم لا يستعجلون وليس ان کی گفتگو بد بودار پانی کی طرح نہیں ہوتی اور نطقهم كـآجـن و اذا نطقوا جب بھی گفتگو کرتے ہیں بڑی متانت سے کرتے يجدون.و الذين تبتلوا الى الله ہیں.اور اللہ کی طرف تبتل اختیار کرتے ہیں

Page 44

تذكرة الشهادتين ۴۲ اردو ترجمه وصمتوا و لا ينطقون الا بعد ما اور خاموش رہتے ہیں اور اُس وقت تک نہیں بولتے يستنطقون.و ليسوا كَبَسِیلِ بل جب تک اُنہیں گفتگو کرنے کے لئے نہ کہا جائے.هم يتلأ لأون.والذين لا يختاهم اور وہ بدصورت نہیں بلکہ وہ درخشاں و تاباں ہیں اور قارع عن حب الله و كل لمح انہیں کوئی مصیبت اللہ کی محبت سے روک نہیں سکتی الى الله يجلوذون.وخذى له اور وہ ہر لمحہ اللہ کی طرف تیز رفتاری سے جاتے قلبهم و عينهم و اذنهم ففى اثرہ ہیں اور ان کے دل، آنکھیں اور کان اُس کے حضور يدأدء ون.و ادفاهم الله ما يدفع سر تسلیم خم کرتے اور اُس کے نقش قدم پر چلتے ہیں.البرد فهم في كل آن يُسخنون و اور اللہ انہیں (اپنی آتش محبت سے ) ایسا گرماتا ہے الذين يُداكِلُّون ابليس و يردء ون جو اُن کی سردی کو دور کر دے.پس وہ ہر آن (آتش بالحق وله ينتصرون.و ما رطأوا حُبّ الہی سے ) گرمائے جاتے ہیں.اور جوا بلیس الدنيا وما نشفوا من ماء ها و کو دھتکارتے ہیں اور حق کو تقویت دیتے ہیں اور اس حسبوها كَقَمِیءٍ و ما كانوا اليها کی خاطر انتقام لیتے ہیں.وہ دنیا میں مگن نہیں ہوتے ينظرون.والذين مارماوا اور وہ اُسے حقیر سمجھتے ہیں اور اُس کی طرف آنکھ اٹھا کر نفوسهم بما كانت عليها بل كلّ بھی نہیں دیکھتے.وہ ایک حالت پر نہیں ٹھہرتے بلکہ آن الى الله يحفدون ويتزازء ون ہر آن اللہ کی طرف دوڑتے ہیں.وہ اللہ سے ڈرتے من الله و له يتصاغرون.و الذین اور اس کے لئے تذلل اختیار کرتے ہیں.اور جو اپنے زنأوا على نفوسهم حبلها و نفوس کی باگیں کھینچ کر رکھتے ہیں اور راحتوں کے ضيقوا باب عيشتها ولا يُوسعون دروازے اپنے اوپر تنگ کر لیتے ہیں اور انہیں کھلا نہیں والذين اذا دعوا الى شواظ من چھوڑتے.اور جب وہ اپنے رب کی آگ کی جانب ربهم فهم لا يبعلون.و ما اجباوا بلائے جاتے ہیں تو وہ خوفزدہ نہیں ہوتے.اور وہ اپنی زرعهم بل هم يحرسون.کچی فصل نہیں بیچتے بلکہ اس کی رکھوالی کرتے ہیں.

Page 45

تذكرة الشهادتين ۴۳ اردو ترجمه و الذين يجاهدون في الله و اور جواللہ میں مجاہدہ کرتے اور گڑگڑاتے ہیں.اور يبتهلون ولايـخــافـون الشكل اولاد کے مرجانے سے نہیں ڈرتے خواہ مصیبت انہیں ولوجــفــاتـهـم البلية وللـه پچھاڑ دے.اور اللہ کی خاطر سختی برداشت کر لیتے ہیں اور جن لوگوں کے ہاں (علم کے ) پانی کی فراوانی ہے اور اُن کا علم تلچھٹ جیسا نہیں.انہیں معارف عطا يجسأون.والذين عندهم غمر و ليس علمهم كثميلة و اوتوا کئے جاتے ہیں اور وہ ان میں بڑھتے چلے جاتے معارف و فيها يتزايدون.و غلبوا ہیں اور وہ دنیا پر غالب آتے اور اُسے پچھاڑ دیتے الدنيا و جعفلوها و جمأوا عليها ہیں.انہیں اس پر غصہ آتا ہے اور بڑے کلہاڑے قصموها بكرتيم فهم عن سے اس کی کمر توڑ دیتے ہیں.پس وہ اس (دنیا) زهزمتها مبعدون و الذین تری کے شور و غوغا سے دور رکھے جاتے ہیں.اور تو ان کی ممهم كـجـنـعـدل يجوبون ہمتوں کو طاقتور اونٹوں کی طرح پائے گا وہ بڑے موامى ولا يلغبون.لا يَتَجَالون عن بڑے صحراؤں کو عبور کرتے ہیں اور تھکتے نہیں.وہ امر ربهم و هم له مسلمون اپنے رب کے حکم سے رو گردانی نہیں کرتے اور اُسی کے آگے اپنا سر تسلیم خم کرتے ہیں.اور جن کی زمین والذين حنات ارضهم و التفت سرسبز وشاداب ہوتی ہے اور اُس کی روئیدگی اللہ کے نبتها بالله فهم على شجرة ساتھ پیوست ہے اسی وجہ سے وہ شجرہ قدس پر دائمی القدس يداومون.و خبأت رداء بسیرا کئے ہوئے ہیں اور اللہ کی چادر نے ان کی الله صورهم فهم تحت رداءه صورتوں کو چھپایا ہوا ہے.پس وہ اُس کی چادر تلے متسترون والذين يبدءون چھے ہوتے ہیں اور جو دنیا وَمَا فِيهَا کو حقیر جانتے الدنيا وما فيها ويبدلون ہیں.اور اُن کی حالت ایک نومولود معصوم بچے کی صبى ابدء و لا يتركون مانند بدل دی جاتی ہے اور انہیں چھوڑا نہیں جاتا.

Page 46

تذكرة الشهادتين ☆ ۴۴ اردو ترجمه لا يوجد فيهم غشم ولا سخف و ان میں ظلم، ضعف عقل اور تکبر نہیں پایا جا تا اور ہر لاغيهقة وعند کل کرب الی مصیبت کے وقت اللہ کی طرف رجوع کرتے ہیں اور جو الله يرجعون.و الذين لا يمغثون کسی کی عزت کو ناحق آلودہ نہیں کرتے اور نہ ہی کسی سے عرضًا بغير حق ولا باحد بد کلامی کرتے ہیں.وہ کسی دور افتادہ چوٹی اور خشک يهجرون ولا يخافون عقبة نطاء صحراء سے نہ تو خوف کھاتے ہیں اور نہ ہی غمگین ہوتے و لا فلاةً عوراء.ولاهم يحزنون ہیں.وہ فطرت کی مخفی استعدادوں کو اجاگر کرنے کے والذين يعلهضون قارورة الفطرة لئے آبگینہ فطرت کو وا کرتے ہیں.وہ دنیا سے ليستخرجوا ما يخزنون آخرت کے لئے زادِراہ لیتے ہیں.وہ شاطر زمانہ استوكثوا من الدنيا فلا يبالون اور جابر زمانہ کی پرواہ نہیں کرتے.وہ خدا کو ہی قریح زمن و جابر زمن و اپنا دست و بازو بناتے ہیں اور اسی پر توکل کرتے يتخذون الله عضدا و علیه ہیں.یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے باطن سے يتوكلون والذين جاحوا نفسانیت کی جڑوں کو اکھیٹر پھینکا ہے.اور تو اُن من بواطنهم اصول النفسانية میں مستعدی پائے گا، اور وہ اللہ کی جانب قدم و تجد فيهم شعوذة و الى الله بڑھاتے ہیں.وہ اللہ کی خوشبو اور اُس کی ذاتی يسارعون مُلئوا من أرج الله و محبت سے پُر ہیں.وہ سوئے ہوئے بھی ہوں تو محبته الذاتية.تحسبهم ايقاظا و بھی تو انہیں جاگتا پائے گا.یہی وہ لوگ ہیں جو هم ينامون.والذين عُصموا من ظاہری عقت کے دام سے بچائے گئے ہیں اور شصاص العفة الرسمية و صُبّغوا حقیقی تقویٰ کے رنگ میں رنگے گئے ہیں.محبت بالتقاة الحقيقية و أفنتهم نار المحبّة (البی) کی آگ نے انہیں فنا کر دیا ہے اور وہ ان وليسوا كالذين يضبحون و لوگوں کی طرح نہیں جو ہانپنے لگ جاتے ہیں.اور الذين ليس مقولهم كَشَفرة أذوذ ان کے اقوال کاٹنے والی تلوار کی طرح نہیں.حمد سہو کتابت ہے.غالبا یہ لفظ " قریع ہے.(ناشر) ۹۶

Page 47

تذكرة الشهادتين ۴۵ اردو ترجمه و اذا نزل بهم أفرة فهم يصبرون اور جب ان پر کوئی سختی آئے تو وہ صبر کرتے ہیں وہ و يُحسنون إلى من آذى من الفجرة.ایذا دینے والے بداطوار (لوگوں) سے احسان کا ولوكان من زمـر الـقـرافصة.و سلوک کرتے ہیں خواہ وہ ڈاکوؤں کے گروہ سے يمكتون بحضرة الله و لا يبرحون بل ہوں.وہ اللہ کی حضوری میں رہتے ہیں اور اس هم يمكدون.و الذين على ايمانهم سے جدا نہیں ہوتے اور اسی کے آستانے پر دھونی رمائے رہتے ہیں.اور جنہیں اپنے ایمان کے متعلق يخافون و يحسبون انه اخف ہمیشہ خوف لگا رہتا ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ ایمان اُڑ طيرورة من العصفور.و الخوف جانے میں چڑیا سے بھی زیادہ تیز ہے اور خوف أبلغ إنقاءً من اليستعور فلا يقنعون صفائی کرنے میں مسواک سے بڑھ کر ہے.پس وہ على رُدَادٍ و يعبدون عَرُونَةً ہلکی بارش پر قناعت نہیں کرتے وہ (نفس کی) بجراء ليجعلوها بهرَةً.وكذالك سنگلاخ زمین کو لتاڑتے ہیں تا کہ اُسے نرم اور ہموار يجرذون.والذين يخافون ثائب کر دیں اور وہ اسی طرح اس میدان میں تجربہ کار الابتلاء اذا ادلجوا و حين يدلجون و ہیں اور جب اوّل و آخر شب چلتے ہیں تو وہ ابتلاء کی يبكون بعين سُهدِ و قلبِ حِجزِ حين تیز آندھی سے ڈرتے ہیں.وہ شام و سحر بے خواب يمسون وحين يُصبحون.و الذين آنکھ اور پاک صاف دل سے روتے ہیں.وہ غم يواسون ولا يقترون و يخلصون خواری کرتے ہیں اور اس میں بخل سے کام نہیں غريمهم و لا يخلسون والذین لیتے.اپنے مقروض کو چھوٹ دیتے ہیں اور ان کا ليسوا گصبس ولا كهقلس و لاهم مال نہیں چھینتے ،وہ بخیل اور بدخلق نہیں ہوتے اور يتفجسون.والذين يجتنبون اللطث.نہ ہی وہ ڈینگیں مارتے ہیں.وہ دنگے فساد اور و الـنـكـث ولا تجد فيهم وثوثة في توڑ پھوڑ سے گریز کرتے ہیں اور تو اُن میں ضعف دین اور الدين ولاهم يداهنون والذین نہیں پائے گا اور نہ ہی وہ مداہنت کرتے ہیں.وہ سلكوا و في السلوك اجرهدوا سلوک کی راہوں پر چلتے اور اُن پر رواں دواں ہیں.

Page 48

تذكرة الشهادتين ۴۶ اردو ترجمه و الرحال للحبيب شدّوا و انہوں نے اپنے محبوب (خدا) کے لئے اپنی سواریوں قطعوا علق الدنيا و فی الله کے کجاوے گس لئے ہیں اور دنیا سے قطع تعلقی اختیار کر لی ہے اور صرف اللہ میں رغبت رکھتے ہیں.وہ ان يرغبون وما يقعدون كالذين لوگوں کی طرح بیٹھ نہیں رہتے جو آخرت سے مایوس ہو چکے ہوں بلکہ وہ اللہ کی طرف دوڑتے چلے يئسوا من الآخرة و الى الله يهرولون و الذين لا يحطون جاتے ہیں.وہ اپنی سواریوں سے اترتے نہیں اور نہ الرحال و لايريحون الجمال و ہی اپنے اونٹوں کو آرام کرنے دیتے ہیں.وہ لوگوں يجتنبون الوبد ولا يركدون.کی محتاجی سے بچتے ہیں اور کہیں نہیں ٹھہر تے.ويبيتون لربهم سُجَّدًا وقيامًا وہ اپنے رب کی رضا کی خاطر سجدہ ریز ہوکر اور کھڑے ولايتنعمون والذین ہو کر رات گزارتے ہیں اور آسائش کی زندگی بسر نہیں يضجرون لكشف الحجب و کرتے.اور وہ جو تمام حجاب دور ہونے اور حق تعالیٰ کا اور رؤية الحق ويسعون کل دیدار کرنے کے لئے بے قرار رہتے ہیں.وہ پوری السعى لعلهم يُرحمون کوشش کرتے ہیں کہ اُن پر رحم کیا جائے.وہ اللہ کی ومايحجأون في الله بالنفس نسبت اپنے نفس کو آسودہ نہیں کرتے.خواہ ان کا خون ولويسفكون وحضأوا بہا دیا جائے.وہ اپنے نفوس میں محبت الہی کی آگ في نفوسهم نارا فکل آن یوقدون روشن کرتے ہیں اور ہر آن اُسے روشن رکھتے ہیں.وہ وفا واحكأوا عُقدة الوفاء فهم کی گرہ کو مضبوطی سے باندھتے ہیں اور اس پر قائم عليه ولـويـقـتـلـون اولئك رہتے ہیں خواہ وہ ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے جائیں.یہی الذين رحمهم الله و أراهم لوگ ہیں جن پر اللہ رحم کرتا ہے اور ہر دروازے سے وجهه من كل باب و رزقهم ان پر اپنی چہرہ نمائی کرتا ہے اور انہیں وہاں سے عطا من حيث لا يحتسبون فرماتا ہے جواُن کے وہم وگمان میں بھی نہیں ہوتا.

Page 49

تذكرة الشهادتين ۴۷ اردو ترجمه بما كانوا يحبون الله ويتقونه کیونکہ وہ اللہ سے پیار کرتے ، اُس کا کامل تقوی اختیار حق تقاته و بما كانوا يفرقون کرتے اور اسی سے ڈرتے ہیں یقینا وہ لوگ جو دنیا إنّ الذين تـجـانـاوا على حدّة کے گوشت کے ٹکڑے اور اس کے پانی کی تلچھٹ پر الدنيا وصراها و يئسوا من گرتے ہیں اور اللہ کی عطاء جزیل سے مایوس ہوتے جرح الله اولئك الذين ہیں، یہی وہ لوگ ہیں جن سے اللہ ہم کلام نہیں ہوتا لا يكلمهم الله ويلقون فى فلاةٍ اوروه اور وہ کسی ویران جنگل میں پھینک دیئے جاتے ہیں بديد ويموتون و هم اور وہ اندھے ہونے کی حالت میں ہی مرجاتے ہیں.عمون.انهم لا يفتحون العيون وہ آنکھیں نہیں کھولتے باوجود سورج کی روشنی کے جو مع أياة اجباً عليهم ولا هم اُن پر طلوع ہوئی ، اور نہ ہی وہ آنکھوں کو حرکت دیتے يصأصأون كأن الشمس ما ہیں گویا ان پر سورج طلوع ہی نہیں ہوا اور گویا وہ جانتے صمات عليهم وكأنهم ہی نہیں اور اللہ تعالیٰ کی سنت اسی طرح جاری ہے کہ وہ لا يعلمون.وكذالك جرت شخص جو اس کے حضور حصول رضا کے لئے آیا وہ اُس عادة الله لا يستوى عنده من شخص کی طرح نہیں ہوسکتا جس نے نافرمانی کی اور گمراہ جاء ه يبغى الرضا و من عَصا ہو گیا.بے شک وہ (اللہ ) غافلوں کی پرواہ نہیں کرتا.وہ وغواى انه لا يبالى الغافلين.و إنه اس کی طرف دوڑ کر جاتا ہے جو اُس کی طرف چل کر آتا يهرول إلى من يمشى اليه وانه ہے.اور وہ متقیوں سے محبت کرتا ہے.اس کی ایسی سنت يحب المتقين.وله سنة لا تخبا ہے جو فی نہیں جیسے سیلاب کے بعد رہ جانے والی جھاگ.كَخُتْ مخلّف.الا ان السنة سنو سنو! اُس کی سنت صبح روشن کی طرح ظاہر ہے جو لَيَاحٌ يُرى في كل حين.الكاذب ہر وقت دیکھی جاسکتی ہے.جھوٹا تباہ ہو گیا اور سچا سر بلند تب.و الصادق صعد وثب اور منصب عالی پر متمکن ہو گیا.پس خوشخبری ہے اُس فطوبي للذي اليه باء و اب کے لئے جو خدا کی طرف لوٹا اور اس کے لئے مشتاق ہوا

Page 50

تذكرة الشهادتين ۴۸ اردو ترجمه وتناء بعتبته و ایاه احب انه اور اُس کی چوکھٹ پر بیٹھ گیا اور صرف اسی سے محبت کرنے لگا.بلاشبہ وہ (خدا) محبت کرتا ہے يحب من دق له ولا يحب اُس شخص سے جو اُس کی خاطر پس جاتا ہے.اور البب.فويل للذين قعدوا وہ فربہ انسان کو پسند نہیں کرتا.پس ہلاکت ہے اُن كجلد وكثرت وساوسهم کے لئے جواند ھے چوہے کی طرح دم سادھے كَامْرَأَةٍ أَضنات.مابقى لهم ظمأ بیٹھے رہتے ہیں.اُن کے وسوسے ایک کثیر الاولاد الله و انواع بَغُر الدنیا عورت کی اولاد کی طرح کثیر ہیں.اللہ کی طلب طلب على القلب طسات.ضعفت میں تو انہیں پیاس نہیں ہے اور دنیا کے گونا گوں فوائد ان کے دلوں پر مسلط ہیں.ان کے نفوس کمزور ہو گئے ، پس با رایمان ( ان پر ) گراں ہو گیا في نفوسهم فشق عباً الايمان و هم مثقلون.و لايزالون يذكرون اور وہ بوجھ تلے دب گئے.وہ ہمیشہ دنیا کی یاد میں الدنيا و هم لها يقلقون.لگے رہتے ہیں اور اُن کی ساری بے قراری دنیا کے يكادون أن يفسأوا ثوب الدين لئے ہوتی ہے.قریب ہے کہ وہ دین کا جامہ پھاڑ ويزهفون الى الله احادیث و دیں اور وہ جانتے بوجھتے ہوئے اللہ کی طرف غلط هم يتعمدون فقأوا عيونهم باتیں منسوب کرتے ہیں.اور جس مکر کو انہوں نے اختیار کیا.اس سے انہوں نے اپنی آنکھیں پھوڑ دیں بایں ہمہ کہتے ہیں کہ ہم بینا قوم ہیں.انہوں بمـكـر آثـروه ثم يقولون نحن قوم مُبصرون.وقد سطحوا نے اپنی ( ناقہ ) فراست کو لٹایا اور اُسے ذبح کر ڈالا.الفطنة ثم ذبحوها و يُصفدهم قرآن انہیں پابند کر رہا ہے اور وہ ہیں کہ وہ اُس القرآن فهم عنه معرضون.إِنَّمَا سے روگردانی کر رہے ہیں.اُن کی حالت اُس کھیتی مثلهم كمثل أرض قفأت | کی ہے جسے بارش کی کثرت نے خراب کر دیا ہو سی

Page 51

تذكرة الشهادتين ۴۹ اردو ترجمه او كنبت گدء و اراد الله ان یا اس روئیدگی کی سی ہے جسے سردی کی شدت یا پانی يزيدهم علمًا فنسوا ما يدرسون کی قلت نے نقصان پہنچایا ہو.اللہ کی تو یہی منشا تھی او مثلهم كمثل رجل قعد في کہ وہ انہیں علم میں بڑھائے لیکن وہ اپنا سبق بھول مقنونة فطلعت الشمس حتی گئے.یا اُن کی حالت اُس شخص کی سی ہے جو ایک جاءت على رأسه و هو من الذين ایسی جگہ بیٹھا ہو جہاں کبھی بھی دھوپ نہیں پڑتی ، يغتهبون و قوم آخرون رضوا پس سورج طلوع ہوا یہاں تک کہ اس کے سر پر آ گیا بالحماذى.وقع بعضهم لبعض اور وہ اندھیرے میں ہی رہا، اور کچھ دوسرے لوگ كالمحاذی و انى انا الاحوذی ہیں جو شدت گرما پر راضی ہیں اور ان میں سے ایک كذى القرنين.وجدتُ قوما فى دوسرے کے بالمقابل ہے.یقیناً میں ذوالقرنین کی اوار و قومًا آخرین فی زمهریر و طرح تیز رو ہوں، ہمیں نے ایک قوم کو سخت گرمی عين كدرة لفقد العين.و إنى انا میں اور دوسری قوم کو آنکھوں کے فقدان کی وجہ سے الغيدان و من الله أرى و اعلم سخت سردی اور گدلے چشمے پر پایا.میں صائب الرائے أن القدر اخرج سهمه وقذا.ہوں اور میں اللہ (کے دکھانے) سے دیکھتا ہوں.اور فاذكروا الله بعين ثرة یا اولی مجھے خوب معلوم ہے کہ قضاء وقد ر نے اپنا تیر نکالا اور النهى لعلكم تجدوا حترًا چلایا ، اس لئے اے عقل مند و! آنسو بہانے والی آنکھ وكَثِيرًا من الندى و السّلام علی سے اللہ کو یاد کرو تا کہ جُود وکرم میں سے تھوڑا یا زیادہ من اتبع الهدى و انا العبد حصہ پاؤ.سلامتی ہو اس پر جس نے ہدایت کی پیروی المفتقر الى الله الاحد.کی.میں ہوں خدائے لگا نہ کا بندہ فقیر.غلام احمد القادياني المسيح الرباني غلام احمد القادياني المسيح الرباني

Page 52

علامات المقربين اردو ترجمه علامات المقربين بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ علامات المقربين بِسمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ نَحْمَدُهُ وَنُصَلِّي عَلَى رَسُولِهِ الْكَرِيمِ نَحْمَدُهُ وَنُصَلَّى عَلَى رَسُولِهِ الْكَرِيمِ KOK أيها الناس احشدوا فإني سأقرأ اے لوگو! اکٹھے ہو جاؤ، میں تمہارے لئے مقربین عليكم علامات المقربين.إنهم كى علامات بیان کروں گا.یہ ایسے لوگ ہیں کہ جن کی قوم حفظ الله غضوضة روحهم روح کی شادابی کی حفاظت اللہ نے فرمائی ہے وہ امس ولا كافین، خشک اور کم عقل شخص کی مانند نہیں ہوتے.تو انہیں وليسوا کـجـامـــس ولا كافين، خوش شکل ، خوبرو اور بھر پور جوان کی طرح پائے گا اور تجدهم حسن الجبر والسبر اس شخص کی طرح نہیں پائے گا جو دق کے مریض کی و کشابِ بَهكَنِ ولا تجدهم كمن نُخش وصار كالمدقوقين.قوم طرح لاغر ہو گیا ہو.یہ وہ لوگ ہیں جن کے سینے کھول دیئے گئے اور ان کی کمریں مضبوط کی گئیں اور ان کے شُرِحَتْ صدورهم.وأُزرت نور کو تا بانی عطا کر دی گئی.انہوں نے اپنے آپ کو خدا ظهورهم، ونُــــــر نـورهــم کے سپرد کر دیا.وہ اللہ کی راہ میں کسی بھی تکلیف کی پرواہ فأسلموا وجوههم لله وما بالوا نہیں کرتے خواہ ان کی رگ جان ہی کاٹ دی جائے.أذًى فــي الــلــه ولــو قـطـع حبل وہ صرف رب العالمین کی خاطر موت سے بچتے ہیں.المتين، ولا يـحـائصون الموت | خلق ان کے دودھ سے پرورش پاتی ہے اور دل ان إلا لِرَبِّ العالمين.يُربى الخلق کے فیض سے مضبوط کر دیے جاتے ہیں.وہ اس بیمار من ألبانهم، وتُقوّى القلوب بکری کی طرح نہیں جس کا دودھ بیماری سے سرخی مائل من فيــضــانـهـم، وليسوا كشاة ہو گیا ہو اور نہ اس شخص کی طرح ہے جس کی آنکھوں ممغر، ولا كرجل مُشتر، کے پپوٹے بیماری کے باعث مستقلاً الٹ گئے ہوں.

Page 53

علامات المقربين ۵۱ اردو ترجمه ويُبعثون فى أرض مزبرةٍ وہ بھڑوں، بچھوؤں اور لومڑیوں کی سرزمین میں ومعقرةٍ وَمَتعَلة وعند كثرة مبعوث کئے جاتے ہیں اور ایسے وقت مبعوث کئے الباغـزين.تجدهم أكثر قزازة جاتے ہیں جب فجار کی کثرت ہوتی ہے.تو انہیں ولا تجد فيهم كزازةً ولا تراهم آلودگیوں سے بہت زیادہ بیچنے والا پائے گا.ان میں كضنين.وتجدهم يبيعون کوئی پیوست نہیں پائے گا اور نہ تو انہیں بخیل کی مانند أنفسهم لله ولـمـصـافـاتـه پائے گا.تو انہیں پائے گا کہ وہ اللہ کی خاطر اور اس ويواسون خلقه لمرضاته، ولا سے پُر خلوص محبت کے لئے اپنی جانوں کو بیچتے ہیں اور تجد أنفسهم كالْمُبَرُ طِسِین، اس کی رضا کی خاطر اس کی مخلوق سے ہمدردی کرتے يحسبهم الزَوْشُ العِنْقَاشُ من ہیں اور تو انہیں دلالوں کی طرح نہیں پائے گا.لٹیم اور مـخـتـرصين، وإن هم إلا نور كمينه (شخص) انہیں مفتری تصور کرتا ہے حالانکہ وہ السماء وأمان الأرض وائمة آسمان کا نور، زمین کی امان اور صادقوں کے امام الصادقين تعاف الأرض ہوتے ہیں.زمین ان کی ملاقات سے نفرت کرتی لقيانهم وتنير السماء برهانهم، ہے اور آسمان ان کے دلائل کو روشنی بخشتا ہے اور وہ وإنهم حجة الله على من عصی نا فرمان لوگوں پر اللہ کی حجت ہوتے ہیں.انہوں نے من المخلوقين.وإنهم عاهدوا حلف اٹھا کر اللہ سے یہ عہد باندھ رکھا ہے کہ وہ اپنے الله بحلفة أن لا يُحبّوا ولا نفسوں کے تابع فرمان ہو کر نہ کسی سے محبت کریں گے يُعادوا بأمر أنفسهم، وانصلتوا اور نہ عداوت اور وہ اس بات سے بھگوڑوں کی طرح منها انصلات الفارین بھاگتے ہیں اور انہوں نے اپنے ظاہر و باطن کو اپنے وأحضروا ربهم ظاهرهم و پروردگار کے حضور پیش کر دیا ہے اور اس کی بارگاہ میں باطنهم وجاء وہ منقطعین دنیا سے منقطع ہو کر آگئے ہیں.انہوں نے سعادت کا وأفنوا أنفسهم لاستثمار السعادة | پھل حاصل کرنے کے لئے اپنے آپ کو فنا کر دیا ہے

Page 54

علامات المقربين ۵۲ اردو ترجمه وماتوا لتجديد الولادة، وأرضوا اور ایک نئی پیدائش کے لئے موت قبول کر لی ہے.ربهم باقتحام الأخطار والصبر انہوں نے قضاء و قدر کے تحت تمام در پیش خطرات میں داخل ہو کر اور ان پر صبر کر کے اپنے رب کو راضی ۹۸) تحت مجارى الأقدار، وأدوا کر لیا ہے.انہوں نے خلوص اور مخلصین کی تمام كلما يقتضى الخلوص وما هو شرائط کو ان کے تمام تقاضوں کے مطابق ادا کر دیا من شروط المخلصين.إنهم قوم ہے.یہ ( مقربین) بلاشبہ ایسے لوگ ہیں جنہیں اللہ الله كما أخفى ذاته، وذر نے اپنی ذات کی طرح مخفی رکھا ہوا ہے اور اس نے أخفاهم ا عليهم لمعاته، ومع ذالك اپنے انوار ان پر برسائے ہیں اس کے ساتھ ساتھ وہ اپنی ہیئت ، اپنی پیشانیوں اور علامات سے پہچانے جاتے ہیں اور اللہ کا نوران کے چہروں پر چمکتا ہے اور يُعرفون من سمتهم ومن جباههم و من سيماهم، ونور الله يتلألأ ان کے چہروں کی آب و تاب سے نظر آتا ہے.اور على وجوههم ويُرى من روائهم ان میں ایسی چمک ہوتی ہے جو ہرزہ گو لوگوں کو رسوا کر ولهم بصيص يخزى الخاطلين دیتی ہے.ان کے دشمنوں کی ایک بد بختی یہ ہے کہ وہ ومن شقوة أعدائهم أنهم يظنون ان ( مقربين) کے متعلق بدظنی کرتے ہیں لیکن اپنی فيهم ظن السوء ولا يحقون ما اس بدظنی کو ثابت نہیں کر سکتے اور وہ متقی نہیں ہوتے.وہ محض بھینگے ، دھنسی ہوئی آنکھوں والے یا اندھے کی ظنوا وما كانوا متقين.إن هم إلا طرح ہیں اور بینا لوگوں میں سے نہیں.ان کی پیشانی كأخوص أو أعْمَى وليسوا من سخت کھردری ہے.اور نفس مریل اونٹنی کی طرح ہے المبصرين لهم جبهة خشبـاء اور ان کے دل سیاہ ہیں اگر چہ ان کے تہہ بندخر جاء ونفس كعوجاء وقلوبهم مُسودة کی مانند سفید ہوں (خَرُ جَاء: ایسی بکری جس کی ولو ابيض إزارهـم كـخـرجـاء ، صرف پچھلی دونوں ٹانگیں کوکھوں تک سفید ہوتی ہیں )

Page 55

علامات المقربين ۵۳ اردو ترجمه وليسوا إلا كتنين.يُعادون أهل اور وہ اثر دہا کی مانند ہیں.وہ اہل اللہ سے عداوت الله ولا يظلمون إلا أنفسهم، فلو رکھتے ہیں اور وہ اپنے آپ پر ہی ظلم کر رہے ہیں.اگر لم يتولّدوا كان خيرا لهم، لم وہ پیدا نہ ہوتے تو یہ ان کے لئے بہتر ہوتا.انہوں يعرفوا إمام زمانهم ورضوا نے اپنے زمانے کے امام کو شناخت نہ کیا اور جاہلیت کی بميتة الجاهلية فتعسًا لقوم موت پر راضی ہو گئے.پس اس اندھی قوم پر ہلاکت ! عمين غرتهم رضاضة التنعم پُر آسائش زندگی کی آسودگیوں نے انہیں فریب میں فنسواعَلَزَ القلقِ وغَصَصَ مبتلا کر دیا ہے.پس وہ بے چینی کی ہولنا کیوں اور تلخ الجَرَضِ، ولم يصبهم داهية من گھونٹوں کو بھول گئے ہیں.انہیں زمانے کے دھکوں حَبَضِ الدهر فلذالك يمشون سے کوئی مصیبت نہیں پہنچی ، یہی وجہ ہے کہ وہ زمین پر في الأرض ،فرحين، ويمرون اترا کر چلتے ہیں اور رحمان کے بندوں کے پاس سے بعباد الرحمن مختالین متکبرین اکڑتے ہوئے اور تکبر کرتے ہوئے گزر جاتے ہیں.إن أولياء الله لا يُريدون اولیاء اللہ اس دنیوی زندگی کے عیش وعشرت مُخَرفَـجـا فـي الحياة الدنيا سے کوئی دلچسپی نہیں رکھتے اور اللہ ہی کے لئے فقر کو ترجیح دیتے ہیں اور اپنے نفوس کو پاک وصاف رکھتے ويؤثرون لله خصاصة ويُطهرون ہیں.وہ اس دنیا کے مصائب کو قبول کر لیتے ہیں اور آخرت کے جہنم سے بچتے ہیں اور اس (آخرت) دواهي هذه ويتقون نهابر الآخرة کی خاطر کوشش کرتے رہتے ہیں.ان پر جب بھی ولها يجاهدون، ولا يأتي عليهم كوئی مصیبت آن پڑے تو وہ عرفان الہی میں مزید أبض إلا وهم في العرفان يتزايدون ترقی کرتے ہیں.ہر سورج جوان پر طلوع ہوتا ہے ولا تطلع عليهم شمس إلا اس میں تو انہیں اس حالت میں پائے گا کہ ان کا وتجد يومهم أمثل من أمسهم آج ان کے گزشتہ کل سے کہیں زیادہ بہتر ہوتا ہے نفوسهم ويشوصون، ويقبلون

Page 56

علامات المقربين ۵۴ اردو ترجمه ولایـنـکــصـون وفی کل آن وہ پیچھے نہیں ہٹتے بلکہ وہ ہر دم آگے ہی آگے بڑھتے يُقدمون.ويزيدهم الله نورا علی ہیں اور اللہ ان کے نور میں مزید نور کا اتنا اضافہ فرماتا ہے کہ وہ پہچانے نہیں جاتے.جاہل انہیں ایسے انسان نور حتى لا يعرفون ويحسبهم تصور کرتا ہے جو آلائشوں سے آلودہ ہیں حالانکہ وہ اپنے نفسوں سے دور کئے گئے ہیں.جب انہیں کسی الجاهل بشرًا متلطخا وهم عن أنفسهم يُبعدون.وإذا مسهم شیطانی چکر کا ذرا بھی احساس ہو تو وہ عاجزی کرتے طائف من الشيطان أقبلوا على ہوئے اپنا رخ اللہ کی جانب کر لیتے ہیں اور اس الله متضرعين، وسعوا إلى كهفه (الله) کی پناہ کی طرف دوڑتے ہیں تو نا گہاں وہ فإذا هم مبصرون.ولا يقومون صاحب بصیرت ہو جاتے ہیں.وہ سست ہونے کی إلى الدعاء كسالى بل كادوا أن حالت میں دعا کے لئے کھڑے نہیں ہوتے بلکہ يموتوا في دعائهم فيُسمع قریب ہے کہ وہ دعا کرتے کرتے ہی جان دے لتقــواهـم ويُدركون.وكذالك دیں.اور ان کے اس تقومی کی وجہ سے ان کی (دعا) يُعطون قوةً بعد ضعف عند الدعاء سنی جاتی ہے اور وہ مدد یافتہ ہو جاتے ہیں.اسی طرح دعا کے وقت انہیں ضعف کے بعد قوت دی جاتی ہے اور ان پر سکینت نازل ہوتی ہے اور فرشتے انہیں وتنزل عليهم السكينة وتقويهم الملائكة فيـعـصـمـون من كل تقویت دیتے ہیں پس وہ ہر خطا سے مصئون و محفوظ ہو خطيئة ويُحفظون، ويصعدون جاتے ہیں اور اللہ کی جانب صعود کرتے ہیں اور اس کی إلى الله ويغيبون في مرضاته فلا رضا میں گم ہو جاتے ہیں.پس اللہ کے سوا انہیں يعلمهم غير الله وهم من أعينهم کوئی نہیں جانتا اور وہ لوگوں کی نگاہ سے چھپا لئے يسترون.قوم أخفياء فلذالك جاتے ہیں.یہ ایک مخفی قوم ہیں.یہی وجہ ہے کہ ان هلك في أمرهم الهالكون.کے معاملے میں ہلاک ہونے والے ہلاک ہو گئے.

Page 57

علامات المقربين اردو ترجمه ينظر إليهم عُمى هذه الدنیا اس دنیا کے اندھے انہیں دیکھ کر ان سے استہزاء کرتے وهم يستهزء ون.أهذا الذی ہیں اور کہتے ہیں کہ ) کیا اس کو اللہ نے مبعوث کیا ٩٩.بعثه الله بل هم قوم عمون ہے؟ اصل بات یہ ہے کہ وہ (استہزاء کرنے والے) (۹۹) المتطهرون.ولهم علامات يُعرفون بها ولا اندھے ہیں.ان (مقربان الہی ) کی کچھ علامات يعرفهم إلا المتفرسون ہوتی ہیں.جن سے وہ پہچانے جاتے ہیں مگر انہیں صاحب فراست اور پاک لوگ ہی پہچانتے ہیں.فمن علاماتهم أنهم يُبعدون عن اور ان کی ایک علامت یہ ہے کہ وہ دنیا سے دور الدنيا، ويُضرب على الصماخ رکھے جاتے ہیں اور انہیں دنیوی امور کی ساعت لا تبقى الدنيا في قلوبهم مثقال سے محروم کر دیا جاتا ہے کہ ان کے دلوں میں دنیا ذرة ويكونون كالسحاب المنضاخ ذرہ برابر بھی نہیں رہتی.وہ بکثرت برسنے والے وفي الله ينفقون.ولا يمسهم بادل کی طرح ہوتے ہیں اور اللہ کی خاطر وَسَخ ولا درن منها وكل آن من بے دریغ خرچ کرتے ہیں اور انہیں ہر آن نور کا غسل دیا جاتا ہے.النور يُغسلون.ومن علاماتهم أن الله يُودع اور ان کی ایک علامت یہ ہے کہ اللہ ان کے قلوب ان قلوبهم الجذب، فالخلق إليهم میں ایسی کشش ودیعت فرما دیتا ہے کہ مخلوق ان کی يُجذبون، ويكونون كعين نَصاحة جانب کھینچی چلی آتی ہے.ان کی حالت اس جوش بارد ماؤهــا فـالـخـلـق إليهم مارتے چشمے کی طرح ہوتی ہے جس کا پانی ٹھنڈا يهرولون.وينتضخ عليهم ہو.پس مخلوق ان کی طرف بھاگتی چلی آتی ہے.ماء وحي الرحمان فالناس من ان پر رحمان کی وحی کا پانی چھڑ کا جاتا ہے اور لوگ ان کے اس پانی سے پیتے ہیں.ماء هم يشربون.

Page 58

علامات المقربين ۵۶ اردو ترجمه ومـــن عـــلامـــاتـهــم أنـهـم لا اور ان کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ وہ ناز و ختم میں يعيشون گهبِیج بل في بحار ہے ہوئے شخص کی سی زندگی نہیں گزارتے بلکہ وہ كهبيـخ البلاء يسبحون ويتهيأ للنحر آزمائش کے سمندروں میں تیرتے ہیں.ان کی رگ وريدهم و به تفضح عناقيدهم جان ہمیشہ کٹنے اور نچوڑے جانے کے لئے تیار ہے فالخلق منها يعصرون.ومن اور لوگ انہیں نچوڑتے ہیں.ان کی ایک علامت یہ علاماتهم أنهم يُسبحون الله ہے کہ وہ اللہ کی تسبیح کرتے اور اس کے ذکر میں ایک ويسبحون فی ذکره کحوت ہمیشہ متحرک رہنے والی مچھلی کی طرح تیرتے ہیں اور رضراض، ويُقبلون علیه کل پوری طرح اس کی طرف متوجہ ہوتے ہیں وہ (اللہ الاقبال ويصرخون كصرخة کے حضور اس طرح چلاتے ہیں جس طرح ایک الحبلى عند المخاض ، و به حامله عورت دردزہ کے وقت چلاتی ہے اور وہ اسی يتلذذون.ومن علاماتهـم میں لذت پاتے ہیں.اور ان کی علامات میں سے تزجية عيشة الدنيا ببذاذة دنیوی زندگی کو سادگی سے اور غیر اللہ کی باتوں سے وتصالح على الأغيار وصارخة اپنے کانوں کو بند کر کے اور مددطلب کرنے والوں کی المستصرخين، والذكر | طرح (خدا کو پکار کر بسر کرنا ہے اور گھونسلوں تک نہ ) كغادرات الاوكار و به پہنچ پانے والے پرندوں کی طرح (اللہ کو) یاد کرنا يَتضمّحُون.ہے اور وہ اس (ذکر) کی خوشبو میں بسے رہتے ہیں.ومن علاماتهم تنزههم من كل ان کی ایک علامت ان کا ہر قسم کی میل کچیل اور صَنْخَةٍ وصلاخ، وكونهم فتيان خارش سے پاک ہونا ہے اور وہ مرد میدان ہوتے المواطن لا كلابسات الفتاخ ہیں نہ کہ چوڑیاں پہننے والیوں کی طرح کیونکہ وہ بما يفسخون عنهم ثوب الجبن اپنے وجود سے بُزدلی کالباس اتار دیتے ہیں اور وہ ويبلغون الحق ولا يخافون.حق کی تبلیغ کرتے ہیں اور ڈرتے نہیں.

Page 59

علامات المقربين ۵۷ اردو ترجمه و من علاماتهم أنهم يربون ان کی ایک علامت یہ ہے کہ جو لوگ از راہ اخلاص ان من بايعهم مخلصا تربية کے حلقہ بیعت میں آتے ہیں وہ ان کی پرورش اس طرح کرتے ہیں جس طرح چوزوں کی پرورش کی جاتی ہے.الأفراخ، وينجونهم من اور وہ انہیں شیطانی پھندوں سے رہا کرتے ہیں اور ان الفخاخ، ويقومون ويسجدون کی خاطر تاریک راتوں میں اللہ کے سامنے کھڑے لهم في ليلة قاخ، فيدركهم ہوتے اور سجدے کرتے ہیں.اس کے نتیجہ میں ان پر غيث الرحمة ويُرحمون.ومن رحمت کی بارش ہوتی ہے اور ان پر رحم کیا جاتا ہے.ان علاماتهم أنهم لا يُتَوَفَّون کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ وہ اس وقت تک وفات إلا بعد مــا أفــرخ أمرهم نہیں پاتے جب تک ان کا کام پورا اور نتیجہ خیز نہ ہو جائے اور ان کی جماعتیں جمع نہ ہو جائیں اور حق بکمالہ و اجتمعت زُمرهم وتبين الحق واضح نہ ہو جائے.اور ان کا ڈول پورے طور پر بھر دیا جاتا ہے اور اس کے پانی میں کوئی کمی نہیں رہنے دی جاتی.كالفَرُّوخ، ومُلا دلوهم ولم يبق ماؤه كـالـوضـوخ پس وہ معطر جسم کے ساتھ ظاہر ہوتے ہیں اور وہ اپنی فظهروا بالجسد الممضوخ و زینت یوں مکمل کرتے ہیں جس طرح دلہنوں کے گملوا زينتهم كعتيدة العرائس سنگاردان میں زینت کا ہر سامان مکمل ہوتا ہے تا کہ مخلوق لينظر الخلق إليهم فَيُحْمَدُون انہیں دیکھے جس کے نتیجہ میں ان کی ستائش کی جاتی ہے.ومن عـلامـاتهـم أن الدنيا لا ان کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ دنیا ان کو اپنے تُفتحهم بأفكارها، بل هم افکار سے زیر نہیں کر سکتی بلکہ وہ ان کی سرکوبی کرتے يَقْفَحُونَها ويزيلون شفرة أوزارها اور ان کے ہتھیاروں کی دھار کند کر دیتے ہیں اور (۱۰۰) وعلى الله يتوكلون.اللہ پر توکل کرتے ہیں.

Page 60

علامات المقربين ۵۸ اردو ترجمه ومن علاماتهم أنّهم يقومون في اور ان کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ وہ حضرت لیال کاخ ابتغاء رضا الحضرة احدیت کی رضا جوئی کے لئے اندھیری راتوں میں ويزرعون بذر الحسنات عبادت کے لئے کھڑے ہوتے ہیں اور وہ نیکیوں کا ويتخذون تقواهم كوحًا لحفاظة بیج بوتے اور اپنی اس فصل کی حفاظت کے لئے تلك الزراعة، فيحصدون فی اپنے تقوی کو جھونپڑا بناتے ہیں اور پھر اس دنیا اور هذه وبعدها ما يزرعون.آخرت میں اپنی فصلوں کو کاٹتے ہیں.ومن علاماتهم أنهم لا يُقطبون ان کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ وہ نہ تو چیں بجبیں ولا يتشــزنــون ولا يُصغرون ہوتے ہیں نہ ہی بدمزاجی سے پیش آتے ہیں اور نہ ہی للناس ولا يُخرجون مرعی لوگوں سے بے رخی کرتے ہیں اور وہ ہدایت کی چراگاہ الهدى ولا يكونون کارض میں ہر جگہ چرتے ہیں اور وہ ایسی زمین کی مانند نہیں مخرجة ، ولا يولون الدبر عند ہوتے جس میں کسی جگہ روئیدگی ہو اور کہیں نہ ہو.وہ العماس ولو مشوا في العماس شدائد کا سامنا ہونے پر پیٹھ نہیں پھیرتے خواہ انہیں ولا يفرون ولو يُقتلون ومن تاریکیوں میں چلنا پڑے.وہ بھاگتے نہیں خواہ انہیں قتل علاماتهم أنهم لا يمطخون ہی کر دیا جائے.ان کی ایک علامت یہ ہے کہ وہ ناحق عرضًا بغير الحق، ويُعمدون کسی کی عزت و آبرو کو آلودہ نہیں کرتے اور وہ اپنی زبان اللسان ولا يمتلخون، ولا کو نیام میں رکھتے ہیں اور سونتے نہیں.وہ باطل يُملخـون بالباطل ویمی امور میں نہیں پڑتے اور انہیں کتنا ہی بھڑ کا یا جائے غضبهم ولـو يـوقـدون ، وإذا پھر بھی ان کی آتشِ غضب ٹھنڈی ہی رہتی ہے اور بلغهم قول يؤذيهم لا يَنْبَحُونَ جب کوئی تکلیف دہ بات انہیں پہنچے تو وہ ضمیرے نبوخ العجين، ولا ينتخون آٹے کی مانند غصہ سے نہیں پھولتے.وہ استقامت الاستقامة بل عليها يُحافظون کو نہیں چھوڑتے بلکہ وہ اس پر ہمیشہ قائم رہتے ہیں

Page 61

علامات المقربين ۵۹ اردو ترجمه ولا تجدهم كمندخ بل هم قوم تو انہیں بے غیرت کی طرح نہیں پائے گا بلکہ وہ غيارى وعن أخلاق الله ایک غیور قوم ہیں.وہ اللہ کے اخلاق کی نقل کرتے يستنسخون و يستنسخون عن ہیں اور وہ اپنے نبی (ع) کے اخلاق کی بھی نقل أخلاق نبيهم كَاكُتِتَابِكُمُ کتابا کرتے ہیں جیسے تم ایک تحریر سے دوسری تحریر نقل عن كتاب وكذالك يفعلون.کرتے ہو اور وہ اسی طرح ہی کرتے ہیں.ومن علاماتهم أنهم يشابهون ان ( مقربین الہی ) کی ایک نشانی یہ بھی ہوتی ہے عامة الناس من جهة ظاهر الصورة، کہ وہ ظاہری صورت کے اعتبار سے عام انسانوں جیسے ہوتے ہیں لیکن مخفی صلاحیتوں کے لحاظ سے ان ويغايرونهم فى الجواهر المستورة، ويجعل الله لهم فرقانا سے مختلف ہوتے ہیں.اللہ ان کے لئے ایک نمایاں امتیاز رکھ دیتا ہے جیسے اجڑے دیار میں سطح مرتفع نمایاں ہوتی ہے.انہیں سرسبز و شاداب اور پھل دار بنا دیا جاتا کنفخاء رابية، في بلاد خاوية ويُخضّرون ويُثمرون.وكشجرة ہے اور وہ ایک ٹیلے پر اُگے ہوئے درخت کی طرح بلند النهداء يرتفعون.ومن علاماتهم ہوتے ہیں.ان کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ انہیں ریا کی أنهم يُعطون نُقاخ الأخلاق كلها آمیزش کے بغیر نہایت خالص کھرے اخلاق عطا کئے من غير مزاج الرياء ، ويُنوّخ الله جاتے ہیں.اللہ ان کے دلوں کی زمین کو اُس ارض قلوبهم طروقة لذالك (روحانی ) پانی کو اپنے اندر سمونے کے لئے تیار فرماتا الماء ويُعرفون بالرواءِ ويطيبون ہے اور وہ چہرے کی شادابی سے پہچانے جاتے ہیں اور ويُعطرون.انہیں پاک وصاف اور معطر کیا جاتا ہے.ومن علاماتهم أنهم يكونون ان کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ وہ ہر میدان کے دھنی كُمَشَاءَ الموطن ولا يكونون كرجل ہوتے ہیں اور ڈھیلے ڈھالے بھاری بھر کم شخص کی وَخُوَاخ، وتجذبهم القوة السَّماوية طرح نہیں ہوتے.آسمانی قوت انہیں کھینچتی ہے

Page 62

علامات المقربين يتخزبون اردو ترجمه فيُزَكون من الأوساخ، وَيَنْقَحُ اور وہ ہر طرح کے میل کچیل سے پاک وصاف کئے أهواء هم ضرب من الله جاتے ہیں.اللہ کی ایک ہی ضرب ان کی نفسانی فيودعُونها من النقاخ، فلا خواہشات کا قلع قمع کر دیتی ہے.پس وہ کھرے پن يمسهم لوث من الدنيا ولا کی وجہ سے نفسانی خواہشات کو چھوڑ دیتے ہیں.انہیں يتألمون بترکها ولا هم دنیا کی کوئی آلودگی نہیں چھوتی اور وہ ان کے چھوڑنے میں کوئی تکلیف اور اذیت محسوس نہیں کرتے.ومن علاماتهم أن صحبتهم ان کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ بلاؤں کے نزول حرز حافظ لأهل الأرض من کے وقت ان کی صحبت زمین پر بسنے والوں کے لئے ١٠١ السماء عند نزول البلاء ، ودواء آسمان سے حفاظت کا سامان ہوتا ہے اور اس سنگدلی لقساوة تتولد من أمانى الدنيا کی دوا بن جاتی ہے جو دنیا کی تمناؤں اور خواہشات والأهواء ، وكما يعلو الجلد درن کے نتیجہ میں پیدا ہوتی ہے اور جس طرح پانی کے من قلة التعهد بالماء ، كذالك قلت استعمال سے بدن پر میل چڑھ جاتی ہے.اسی تتسخ القلوب من قلة صحبة طرح اولیاء اللہ کی صحبت کی قلت دلوں کو میلا کر دیتی الأولياء ، ويعلمها العالمون.ہے اور جاننے والے اس بات کو خوب جانتے ہیں.ومن علاماتهم أن صحبتهم ان کی علامات میں سے ایک یہ ہے کہ ان کی تحى القلوب، وتقلل الذنوب، صحبت دلوں کو زندگی بخشتی ، گناہوں کو کم کرتی اور وتُقوّى الوَشْحَ اللغوب، فيثبت ناتواں تھکے ماندوں کو قوت دیتی ہے.ان کی صحبت الناس بهم على المنهاج ولا سے لوگ اپنی راہ پر ثابت قدم ہو جاتے ہیں اور وہ تفرقہ میں نہیں پڑتے.ومن علاماتهم أنهم لا يناضلون ان کی ایک علامت یہ ہے کہ ان کا دشمنوں - يتقدّدون.أعداء هم كابل ،تواضَخَت مقابلہ اونٹوں کے آپس میں مقابلے کی طرح نہیں ہوتا.

Page 63

علامات المقربين ۶۱ اردو ترجمه ولايكون وضاحهم إلا إذا وه (مقر بین الہی ) صرف اس وقت مقابلہ کرتے ہیں الحرب عند ربهم حتمت ، ولا جب ان کے رب کے ہاں لڑائی حتمی اور قطعی ہو جائے يجادلون إلَّا إذا الحقيقة التَلَخَتُ، اور وہ صرف اس وقت مجادلہ کرتے ہیں جب حقیقت خلط ملط ہو جائے.وہ اذنِ الہی کے بغیر کسی ظالم کو ولا يؤذون ظالما بغير الإذن و إن بھی ایذا نہیں پہنچاتے خواہ وہ تندرست جوان بکری يُمَوَّتُوا كشاةٍ عُبِطَتْ، وبأخلاق ذبح کرنے کی طرح مار دیئے جائیں.وہ اللہ کے الله يتخلّقون.ومن علاماتهم اخلاق اپناتے ہیں.ان کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ أنهم يتقون الكذب والشحناء.وہ جھوٹ ، عداوت، خواہشات نفس، ریا، گالی گلوچ والأهواء والرياء، والسب اور ایذارسانی سے بچتے ہیں اور وہ اپنے ہاتھ اور والإيذاء ، ولا يُحركون يدًا پاؤں کو صرف اور صرف اللہ کے حکم کے تحت حرکت ولا رجلا إلا بأمر ربهم ولا يجترء ون دیتے ہیں اور اس کے خلاف جرات نہیں کرتے وہ لا يبالون لعنة الدنيا ويتقون دنیا کی لعنت کو اپنی خاطر میں نہیں لاتے اور ہر وہ چیز جو اللہ کے نزدیک باعث فضیحت و رسوائی ہو وہ اس سے پر ہیز کرتے ہیں اور صبح و شام اللہ کی مغفرت ويستغفرونه حين يمسون وحين افتضاحا هو عند ربهم کے طالب ہوتے ہیں اور جب ان پر غفلت کی يُصبحون، وإذا اتســخــوا بغفلة میل چڑھ جائے تو ذکر الہی (کے پانی سے) فبذكره يَبْتَرِدُون.لباسهم التقوى دھوتے ہیں.ان کا لباس تقویٰ ہے اور اسی کو وہ سفید فإيّاه يُبيّضون، ويعافون أثوابًا رکھتے ہیں.وہ بوسیدہ لباس سے گریز کرتے ہیں اور جرودًا وفي التقى يُجَرُ هِدُون تقویٰ میں تیز رو ہیں.وہ اغیار کی صحبت میں وحشت.ويتأبـدون مـن صحبة الأغيار ولا محسوس کرتے ہیں.وہ رب العزت کی بارگاہ پر يبرحون حضرة العزة ولا يُفارقون، دھونی رمائے رہتے ہیں اور اس سے جدا نہیں ہوتے.

Page 64

علامات المقربين ۶۲ اردو ترجمه و ما شجعهم على ترك الدنيا دنیا اور دنیا والوں کو ترک کرنے پر جو چیز ان کو دلیر وأهلها إلَّا الوجه الذى له کرتی ہے وہ صرف اور صرف اس ذات کی رضا جوئی ہے جس کے لئے وہ ہمیشہ بیدار رہتے ہیں.يَسُهدُون.ومن علاماتهم أنهم لا ينطقون ان کی ایک علامت یہ ہے کہ وہ لغو اور فضول بات بآبدةٍ ولا يَهْذَرُون، ويتقون الهزل نہیں کرتے تمسخر سے پر ہیز کرتے ہیں اور ٹھٹھا نہیں کرتے وہ افسردہ زندگی گزارتے ہیں اور اس بات ولا يستهزء ون.ويزجون عيشتهم محزونين، ويخافون حبط سے ڈرتے رہتے ہیں کہ کہیں ان کے منہ سے نکلی ہوئی کوئی بات اور ان کا کوئی فعل ان کے (نیک) أعمالهم بقول يتفوّهون، أو بفعل اعمال کو ضائع نہ کر دے.ان کی گفتار صرف مضبوط ( بنیاد پر استوار ہوتی ہے اور وہ لا یعنی گفتگو نہیں يفعلون.ولا يكون نطقهم إلا كبناء مؤجد ولا يخطلون.ومن کرتے.ان کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ تو انہیں عـلامـاتـهـم أنـك تراهم آجدهم دیکھتا ہے کہ اللہ انہیں ضعف کے بعد قوت اور افلاس الله بعد ضعف وأوجدهم بعد کے بعد تو نگری بخشتا ہے اور وہ لوگ بے یار و مددگار فقر وهم لا يتركون.ومن نہیں چھوڑے جاتے.ان کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ علاماتهم أنهم يرون إدَدًا و اَوَدًا وہ لوگوں کے ہاتھوں سے ہر قسم کی تکلیف اور کجروی من أيدى الناس ويتراءى الياس پاتے ہیں اور ہر طرف سے انہیں مایوسی نظر آتی ہے من كل طرف ثم يُدركهم الله پھر اللہ تعالیٰ انہیں تھام لیتا ہے اور وہ بچائے جاتے ويُعصمون، وإذا نزلت بهم آفة وإذا نزلت بهم آفة ہیں.جب ان پر کوئی آفت نازل ہوتی ہے تو اللہ کی ۱۰۲) رزقوا من عند الله صبرًا يُعجب جناب سے انہیں ایسا صبر عطا کیا جاتا ہے جوفرشتوں کو الملائكة ثم ينزل الفضل حیران کر دیتا ہے.پھر فضل نازل ہوتا ہے تو وہ فيُخلصون.آفات سے ) نجات دیئے جاتے ہیں.

Page 65

علامات المقربين ۶۳ اردو ترجمه ومن علاماتهم أنهم لا يتكتون ان کی ایک علامت یہ ہے کہ وہ خود کمائے ہوئے على طرف ولا تالد ولا ابن ولا مال اور موروثی مال اور پسر و پدر پر بھروسہ نہیں والـد وعـلـى الله ربهم يتكئون.کرتے بلکہ اپنے رب اللہ پر تکیہ کرتے ہیں اور جو ثَعدًا معارف انہیں ودیعت کئے گئے ہیں ان کے علاوہ ولا يسرّهم إلا مستودعاته من انہیں کوئی اور چیز مسرت نہیں بخشتی اور یہ ان کو ہر المعارف وكل آن منها يُرزقون.آن عطا کئے جاتے ہیں.وہ اللہ کی راہوں میں ويسـأمـون تكاليف في سبل الله تكليیف بخوشی برداشت کرتے ہیں اور اس میں وہ مُتَنَشِطين ولا يَتَجَشَّمون کوئی تکلیف محسوس نہیں کرتے اور اگر ان کو کچھ بھی ويشكرون الله ولو لم يُعطوا تعدا نہ دیا جائے تو پھر بھی اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں.وہ ولا معدًا وبحب الله يفرحون اللہ کی محبت میں خوشی پاتے ہیں اور یہ اس لئے کہ انہیں ایسے معارف عطا کئے جاتے ہیں جیسے کہ وہ ذالك بأنهم يُعطون معارف تہ بہ تہ سفید بدلیاں ہوں اور انہیں معارف کے كَتَفَافِيدَ، ويُرزَقُون لها مقاليد، خزانے دیئے جاتے ہیں پس وہ (معارف کے ) ہر دروازے سے داخل ہوتے ہیں.اللہ انہیں بہتے دریاؤں جیسے دل عطا فرماتا ہے نہ اس تھوڑے سے يركد في الركايا ويتكدر پانی کی طرح جو کنوئیں میں ٹھہرارہتا ہے اور گدلا ہو ولا ينقطع المدد وفی کل آن جاتا ہے (اللہ کی ) مدد ان ( مقر بین الہی ) سے منقطع نہیں ہوتی اور وہ ہر وقت مدد دیئے جاتے ہیں.فمن كل باب يدخلون.ويُعطيهم الله قلوبًا كأنهار تتفَجَّر، لا كَثَمَدٍ يُنصرون.و من علاماتهم أنهم يُعطون ان کی ایک علامت یہ ہے کہ انہیں ان کے رب کی رُعبًا من ربهم فتـفـر العـدا طرف سے رعب عطا کیا جاتا ہے پس دشمن ان کا من مباراتهم، ويخفون | مقابلہ کرنے سے بھاگتے ہیں اور چھپتے پھرتے ہیں

Page 66

علامات المقربين ۶۴ اردو ترجمه بنا وينكرون أنفسهم عند ملاقاتهم اور ان کی ملاقات کے وقت اپنے آپ کو اجنبی بنا لیتے ويهــربـون.ويتسترون كمثل ہیں اور بھاگ کھڑے ہوتے ہیں وہ اس طرح چھپتے ہیں جس طرح وہ شخص چھپتا ہے جس کی ناک کسی جرم رجل جُدِعَت ثندوته للجريمة کی وجہ سے کاٹ دی گئی ہو اور وہ شرمندگی چھپانے فيعاف اللقيان لوصمة الروثة کے لئے لوگوں سے ملنے سے گریز کرے.یہ وہ هذا رعب من الله لقوم له رعب ہے جو اللہ کی طرف سے ان لوگوں کو ملتا ہے جو يكونون.ومن علاماتهم أنهم قوم اس کے ہو جاتے ہیں.ان کی ایک علامت یہ ہے کہ وہ ایسے لوگ ہیں جو اللہ کی راہ میں اس طرح کوشش کرتے يسـعـون فـي سبـل الـلـه كثوهدِ ہیں جیسے ایک اٹھتی جوانی والا گٹھیلے بدن کا نوجوان فَوْهَدٍ وإذا قاموا لأوامره فهم کوشش کرتا ہے.اور جب وہ احکام الہی کی بجا آوری ينشطون، ولا ترى فيهم كسلا کے لئے کھڑے ہوتے ہیں تو چستی اور بشاشت سے ولا وهنا ولا هم يترددون، کرتے ہیں اور تو ان میں کسی قسم کی سستی اور کمزوری نہ پائے گا اور نہ ہی وہ تردد میں پڑتے وتشرق الأرض بنورهم ولا يجهل مقامهم إلا المتجاهلون ہیں.زمین ان کے نور سے منور ہو جاتی ہے اور ان کے مقام سے سوائے ایسے لوگوں کے جو جان بوجھ کر ولايـنـكـرونهم أعداؤهم بل هم انجان بنتے ہیں کوئی نا آشنا نہیں ہوتا اور ان کے دشمن انہیں پہچانتے ہیں مگر جان بوجھ کر انکار کرتے ہیں.يجحدون.ومن علاماتهم أنهم قوم ان کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ وہ ایسے لوگ ہیں جن يقربهم جُدّة فيوض اللہ فکل کے قریب اللہ کے فیوض کا دریا ہوتا ہے اور وہ اس سے ساعة منها يغترفون ہر آن چلو بھر بھر کے پیتے ہیں اور وہ قوی الجثہ انسانوں کی ويسارعون إليـه كـأجــاليـد طرح اُس کی جانب تیز تیز قدموں سے دوڑتے ہیں

Page 67

علامات المقربين اردو ترجمه ولا يمسهـم مـن لـغـوب ولا اور انہیں کوئی تھکان نہیں ہوتی اور نہ وہ کمزور ہوتے ہیں يضـعـفـون، وإذا أخذهم قبض اور جب اُن پر حالت قبض وارد ہوتی ہے تو مضبوط اونٹنی کے دروزہ کی طرح نہیں بلکہ اس سے کہیں بڑھ کر وہ سخت تألّموا ولا كجلدات المخاض تکلیف محسوس کرتے ہیں، تو ان کے دلوں کو برف پوش زمین کی طرح دیکھتا ہے جو علوم سے بہہ پڑتے ہیں.ان و تراى قلوبهم كَأَرْضِ مَجْلُودَةٍ من علوم يُقاض.ومن علاماتهم أنَّهم إذا مــوا بــرجـلٍ جَلَندَدٍ کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ جب وہ کسی بد کردار شخص کے پاس سے گزرتے ہیں تو وہ استغفار کرتے ہوئے يمرون وهم يستغفرون، ولا گزرتے ہیں اور تقویٰ کے باعث ان کی آنکھیں کسی تزدرى أعينهم أحدًا من التقوى كو قابل حقارت نہیں دیکھتیں.اور نہ وہ تکبر کرتے ولاهم يستكبرون يعيشون ہیں.وہ ایک غریب الوطن کی طرح زندگی گزارتے ہیں ک غریب ويرضون بنگدِ ويقنعون اور تھوڑے پر راضی ہو جاتے ہیں اور مشقت وشدائد على جهد و جند ، أولئك قوم پر قانع رہتے ہیں.یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے آثروا ربِّهم ورجالٌ مُسَدِّدُون.رب کو مقدم رکھا ہے.اور ایسے مرد جو میانہ رو ہیں.ومن علاماتهم أنهم قوم لا ان کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ یہ ایسے لوگ ہیں جن (۱۰۳) يجهد عيشهم ولا يُعذبون کی زندگی پر مشقت نہیں ہوتی اور نہ ہی انہیں تنگی روزگار بمعيشة ضَنك ويُرزقون من کے عذاب میں ڈالا جاتا ہے اور انہیں وہاں سے دیا حيث لا يحتسبون، ويجيدهم جاتا ہے جہاں سے ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں الله معارف فهم بها يفرحون ہوتا.اللہ انہیں معارف عطا فرماتا ہے جن سے وہ خوش ومن علاماتهم أنهم لا يرضون ہو جاتے ہیں.ان کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ وہ ببضاعة مزجاة وقليل مما تھوڑی پونچی ( معارف) اور تھوڑے عمل پر راضی نہیں يعملون، وإذا ركبوا أجوَدُوا ہوتے.جب وہ سواری کریں تو عمدہ سواری کرتے ہیں

Page 68

علامات المقربين ۶۶ اردو ترجمه وإذا عملوا كملوا، ويتجنبون اور جب کام کریں تو مکمل طور پر کرتے ہیں وہ پر عفونت تعط العمل وخداجه، ولكشف اور ناقص عمل سے بچتے ہیں.وہ پردے ہٹانے کے لئے الحجب يخبطون ، وإذا کوشش کرتے ہیں جب وہ کسی سے عداوت کریں یا عادوا أو أحبوا أجهدوا ولا محبت تو پوری سنجیدگی سے کرتے ہیں اور منافقت نہیں ينافقون.ومن علاماتهم أنّ کرتے.ان کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ ان کے قلوب قلوبهم أرض جيدت، ولهم ایسی زمین ہیں جس پر بارانِ رحمت خوب برسا اور انہیں فراسة زيدت، يُعصمون من ایسی فراست حاصل ہے جو فزوں سے فزوں تر ہے.وہ ضلال وفساد ، وما وقعوا ہر قسم کی بے راہ روی اور فساد سے بچائے جاتے ہیں.في أبى جاد، ويُبعدون من وہ باطل میں نہیں پڑتے.وہ تاریکی سے دور رکھے كُلّ دَجْوِ و يُنَوّرون.جاتے ہیں اور (نور الہی سے ) منور کئے جاتے ہیں.ومن علاماتهم أن رقابهم ان کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ ان کی گردنیں ہر تحمل أعباء أمانات الله أكثر بارامانت اٹھانے والے شخص سے زیادہ اللہ کی امانتوں کا بار گراں اٹھائے ہوئے ہیں اور ان کی گردنیں اس من كل حامل أمانة، ثم لا تتأوّدُ رقــابهـم بـل تجعلهم كامرأة بوجھ سے خم نہیں کھاتیں بلکہ وہ (بارامانت ) انہیں ایک خوبصورت لمبی گردن والی عورت کی طرح حسین کر دیتا جيدانة، ويتراءى منه حسن ہے اور اس سے حسن استقامت جھلکتا ہے جو ایک الاستقامة، ويُرَى كالكرامة، کرامت ہی دکھائی دیتی ہے اور وہ اللہ کے حضور اور فعند الله والناس يُكرَمُون.ومن لوگوں میں بھی عزت دیئے جاتے ہیں.ان کی ایک علاماتهم أنهم يوفّقون علامت یہ بھی ہے کہ بوجہ ہرممنوعہ امر سے مجتنب رہنے لارتداعهم عن كل أمرٍ حَدَدٍ، کے انہیں ( نیکی کی ) توفیق دی جاتی ہے اور انہیں ويُعْطَوْنَ أَسِدَّةً لدفع الوساوس | وساوس کے دور کرنے کے لئے بند مہیا کئے جاتے ہیں

Page 69

علامات المقربين ۶۷ اردو ترجمه ويردف لهـم مــد خلف مدد اور ان کے لئے پے در پے مدد آتی ہے اس لئے کہ وہ ذالك بأنهم قوم مُنحردون بالکل منفرد لوگ ہوتے ہیں اور وہ انقطاع الی اللہ وإلى الله مُنقَطِعون.يُجَرِّدون اختیار کرتے اور اپنے آپ کو ( دنیا سے ) الگ تھلگ أنفسهم ويسعون إلى الله کرتے ہیں اور اللہ کی طرف اکیلے اکیلے دوڑ پڑتے وحدانا، ولا ترى مثلهم حَرُدانا ہیں تو ان جیسا کوئی گوشہ نشین نہیں پائے گا.ان کے وتسـفـت حـرافـدهُم إِلى حِبِّهم ( نفوس کے ) اعلیٰ نسل کے اونٹ اپنے محبوب کی ويقدمون على كل شيء لقيانًا، طرف کشاں کشاں دوڑے جاتے ہیں.اور وہ لقاء ومـن خـوف الـهـجـر يذوبون.(البی) کو ہر چیز پر مقدم کئے ہوئے ہیں.وہ اندیشہ الحكمة تنبت من حرقدتهم، فراق سے پگھل رہے ہیں.حکمت ان کی زبان کی جڑ والفراسة تتلألأ من جبهتهم، سے پھوٹتی اور فراست ان کی پیشانی پر چمکتی ہے اور وہ وكَالْقُلَيْدَمٍ يفيضون.زیادہ پانی والے کنوئیں کے طرح فیض پہنچاتے ہیں.ومن علاماتهم أنهم يتدهكمون ان کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ وہ اللہ کی خاطر لله ولا يُحْجِمُون، ولا يوجد لهم خطرات میں گھس جاتے ہیں اور رُکتے نہیں.اس حتن في ذالك وهم فيه يتفردون معاملہ میں ان کا کوئی ثانی نہیں اور وہ اس میں بالکل ولا يضاهيهم فرد من المحجوبين منفرد ہیں اور محجوب لوگوں میں سے کوئی ایک فرد بھی ولو يحرصون، ولولا حتامتهم ان سے مشابہت نہیں رکھتا.خواہ وہ اس کے حریص لهلكت الناس، ولولا احتدامھم ہوں.اگر ان کا پس خوردہ نہ ہوتا تو لوگ ہلاک ہو لبردت محبة الله من قلوب جاتے اور اگر ان کی گرمجوشی نہ ہوتی تو لوگوں کے دلوں الأناس، ولحفدوا إلى الخنّاس سے اللہ کی محبت سرد پڑ جاتی اور وہ خناس کی طرف دوڑ ولقطع الله عشب العارفین پڑتے اور اللہ بالضرور عارفوں کے سلسلہ نسل کو منقطع ولهدم الإيمان من الأساس، کر دیتا اور ایمان کو اس کی بنیاد سے منہدم کر دیتا.

Page 70

علامات المقربين ۶۸ اردو ترجمه فذالك فضل الله على خلقه | پس یہ اللہ ک اپنی خلق پر عظیم فضل ہے کہ یہ ( مقربین) أنهم يُبعثون.وإن الناس كُلّهم مبعوث کئے جاتے ہیں.اور یقینا سب لوگ سنگلاخ زمین کی طرح ہیں اور یہ ان کی اصلاح کرتے ہیں كَعِلْبٍ ويُصلحهم هؤلاء ، ومن اور جس نے انہیں کھو دیا وہ یتیم کی طرح ہے اور جس فقدهم فهو گيتيم، ومن فقد نے فطرت صحیحہ کو کھو دیا وہ ایسے بچے کی طرح ہے جس الفطرة فهو كعَجِي، ومن فقدهما كى ماں نہ ہو اور جس نے ان دونوں کو کھو دیا وہ کی ایسے شخص کی طرح ہے جس کے ماں باپ (دونوں) مر گئے ہوں اور وہ بدبختوں میں ہے.پس مبارک فطوبى للذين يُعطون الكل ہو انہیں جنہیں سب سعادتیں دی جائیں اور وہ ١٠) فهو كــلـطـيـم ومن الأشقياء ، ويجمعون.(ان کو) جمع کر لیتے ہیں.ومن علاماتهم أنهم يجتنبون ان کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ وہ اس حسد سے الحسد الذى يشابه الحَسُدَل، اجتناب کرتے ہیں جو چڑیوں سے مشابہت رکھتا ہے کیونکہ وہ اپنے رب کی طرف سے روح سے حصہ لیتے ذالك بأنهم يتمصخون من ہیں جس کے نتیجہ میں انہیں شرح صدر حاصل ہو جاتا ہے اور وہ اعلیٰ درجات تک رفعت دیئے جاتے ہیں روحٍ من ربهم فتُشرَحُ صدُورُهم ويرفعون إلى العُلى فلا يهوون پس وہ پستیوں میں نہیں گرتے اور وہ پستی سے بچائے ويعصمون من أسفل ويُحفظون.جاتے ہیں اور محفوظ کئے جاتے ہیں.ان کی ایک علامت ومن علاماتهم أنهم يُبعثون في یہ بھی ہے کہ وہ اس وقت مبعوث کئے جاتے ہیں جب وقت يكون الناس كالیتامی لوگوں کی حالت یتیموں جیسی ہو جاتی ہے اور کوئی ان ولا يُواسيهم أحد لاحتباكهم، کی اصلاح احوال کے لئے ان سے ہمدردی نہیں ويهلك الناس بموت الكفر والفسق کرتا اور لوگ کفر اور فسق کی موت مر رہے ہوتے ہیں

Page 71

علامات المقربين ۶۹ اردو ترجمه ويُغَبِّبُ علماء السوء عن اور علماء سوء ان لوگوں کی ہلاکت سے بے خبر رہتے ہیں هلاكهم ولا يبالون وکل اور کوئی پرواہ نہیں کرتے اور یہ سب کچھ ان کی ذالك يظهر على عدّانهم و به موجودگی میں ظاہر ہوتا ہے اور اسی سے وہ پہچانے يُعرفون.فإذا رأيتم أن الناس جاتے ہیں.پس جب تم یہ دیکھو کہ لوگ تاریکی میں يغتهبون ويكذبون ويشركون پڑے ہوئے ہیں، جھوٹ بولتے ہیں، اللہ کا شریک بالله ويفسقون ويزنون ٹھہراتے ہیں فسق و فجور میں مبتلا ہیں ، زنا کرتے ہیں ويخرجون من الدين ولا ينتهون اور دینِ اسلام سے خارج ہورہے ہیں اور باز نہیں فاعلموا أن وقت بعث رسول آتے تو سمجھ لو کہ رسول کی بعثت کا وقت آ گیا اور أتى، وجاء وقت التذكير لمن ہدایت کو بھول جانے والے شخص کو نصیحت کرنے کا نسى الهدى، فطوبی لقوم وقت آگیا.پس مبارک ہو ان لوگوں کو جو ( اللہ کی باتوں کو ) گوش ہوش سے سنتے ہیں.يسمعون.ومن علاماتهم أن القوم إذا ان کی ایک علامت یہ ہے کہ جب لوگ اپنی راہیں اتخذوا سُبُلهم شَدَرَ مَذَرَ فهناك الگ الگ کر لیتے ہیں تب وہ بھیجے جاتے ہیں اور هم يُرسلون، والذين يمثرون جوان سے دشمنی اور کینہ رکھتے ہیں اللہ ان کا دشمن بن عليهم يُعاديهم الله فينخرون جاتا ہے.اور ان کو دھکے دیئے جاتے اور راندہ درگاہ الہی ويطردون من الحضرة ويمترون کر دیا جاتا ہے اور وہ کاٹے جاتے ہیں اور اگر وہ پھر وإن لم ينتهوا فيُدمرون ويُهلكون بھی باز نہ آئیں تو ان کو بالکل نیست و نابود کر دیا جاتا ويجعل الله جذبًا فى قلوب أوليائه ہے اللہ اپنے اولیاء کے دلوں میں کشش رکھ دیتا ہے فيَكْفَتُونَ الناس وإلى أنفسهم جس سے وہ لوگوں کو اپنی ذات میں سمو لیتے اور اپنی يجلبون، ولو لم يتبعهم الناس جانب کھینچ لیتے ہیں اور اگر لوگ ان کی اتباع نہ کریں تو لتبعتهم الحجارة والمدارة پتھر اور ڈھیلے ان کی اتباع کریں گے اور ان کو انسان وجعلت أناسًا فللحق يشهدون بنا دیا جائے گا، پس وہ حق کے لئے گواہی دیں گے..

Page 72

علامات المقربين اردو ترجمه و من علاماتهم أنهم قوم لهم ان کی ایک علامت یہ ہے کہ یہ ایسے لوگ ہیں جن علق شديدة بالله لا تُثقب فيها کے اللہ کے ساتھ ایسے مضبوط تعلقات ہوتے ہیں مدرية ولا سمهرية، ولا سيف جن میں کوئی نیزہ ، بھالا ، شمشیر براں اور کوئی نشانے جائب ولا سهم صائب، ولا پر بیٹھنے والا تیر رخنہ نہیں ڈال سکتا.ان مقربین پر يموتون إلا وهم مسلمون.ومن فرمانبرداری کی حالت میں موت آتی ہے.ان کی علاماتهم أنهم يتكرمون عما ایک نشانی یہ ہے کہ وہ ہر اس چیز سے جو انہیں عیب دار يشينهم، ويُكرمون بكل ما کرنے والی ہو اپنے نفس کے شرف کی وجہ سے يزينهم، ويُبعدون عن الشائنات، بچتے ہیں اور وہ ہر اس چیز کا جو انہیں زینت بخشے کا ويؤيدون بالآيات، وتقوم لهم احترام کرتے ہیں اور تمام داغدار کرنے والے السماء والأرض للشهادات، اعمال سے دور رہتے ہیں.ان کی نشانات سے تائید وتبكيان عليهم عند الوفاة کی جاتی ہے اور آسمان اور زمین ان کی گواہیوں کے وكذالك يُبجلون.ومن لئے ایستادہ ہو جاتے ہیں اور ان کی وفات پر روتے علاماتهم أن الله يجعل برکات ہیں اور اس طرح ان کی عظمت و تکریم کی جاتی في بيوتهم وثيابهم وفی ہے.ان کی ایک علامت یہ ہے کہ اللہ ان کے عمائمهم وقمصهم و جلبابهم گھروں ، کپڑوں، پگڑیوں، قمیصوں، چادروں، وفی شفاههم وأيديهم ہونٹوں، ہاتھوں اور پیٹھوں میں اور اسی طرح ان وأصلابهم، وكذالك في جميع کے جملہ اعضاء بدنی میں ان کے بچے کھچے ٹکڑوں آرابهم وفى حتامتهم والثمد اور اُس پانی میں جو ان کے پینے کے بعد بچ جاتا الذي يبقى بعد تشرابهم، ويكون ہے برکت رکھ دیتا ہے اور اُن کی کمزوری کے وقت (۱۰۵) معهم عند هَونهم وعند اور اُس وقت جب وہ گرے پڑے ہوں وہ اُن کے اجلعبابهم، ويُجيب دعواتهم ساتھ ہوتا ہے اور وہ اُن کی دعائیں قبول کرتا ہے.

Page 73

علامات المقربين اردو ترجمه فلا يخطئ ما يُرمى من جعابهم، ان کے ترکش سے چلایا ہوا تیر کبھی خطا نہیں ہوتا.فقر ولا يمسهم فقر ويدخل بأيديه انہیں نہیں چھوتا.خدا خودا اپنے ہاتھوں سے ان کی تھیلی مالا في جرابهم، ويُكرمهم عند ميں مال ڈالتا ہے اور بڑھاپے میں ان کی بھر پور جوانی کی تکریم کو بڑھا کر ان کو عزت بخشا ہے.ان میں ایک زبر دست کشش پیدا کر دیتا ہے اور وہ خلق کثیر کو مَشِيبِهِم أزيد ممّا كان يُكرم في عدان شبابهم، ويخلق فيهم جذبًا ان کے حضور میں لاتا ہے اور جب ان سے کوئی سوال قويا ويُرجع خلقا كثيرًا إلى کیا جائے تو وہ ان کا جواب دینے کے لئے کھڑا ہو جنابهم، وإذا سألوا قام جاتا ہے اور وہ ان کی مدد کرتا ہے تا وہ اس کی محبت کے لـجـوابـهـم، ويُـعـيـنـهـم لـيـعـرفـوا ذریعے پہچانے جائیں اور تا (لوگوں کے ) سینے ان بتحاببه ولتنشرح الصدور کی محبت پانے کے لئے کھول دیئے جائیں.ان کا لاستحبابهم، ويوغره تحريبهم غضب خدا کے غضب کو بھڑکا تا ہے اور ان کا ويُهيج رحمه اضطرابهم اضطراب اس کی رحمت کو جوش میں لاتا ہے.پس فسبحان الذي يرفع عبادہ الذین پاک ہے وہ جو اپنے ان بندوں کو رفعت عطا فرماتا إليه يَتَبَتْلُون.ہے جو اس کی طرف تبتل اختیار کرتے ہیں.و من علاماتهم أنهم يحسبون ان کی ایک علامت یہ ہے کہ وہ اپنے رب کو ایسا بهم خزينة لا تنفد خزانہ سمجھتے ہیں جو کبھی ختم نہیں ہوتا اور ایسا چشمہ جو وعينًا لاترکد، و حفیظ نہیں رکتا.اور ایسا محافظ جو نہیں سوتا اور ایسا نگہبان لايــــرقـــد، وخفير الا جو ادائیگی فرض سے پیچھے نہیں ہٹتا اور وہ ایسا بادشاہ يَعْبُدُ، وملكا لا يُفرد ہے جو اکیلا نہیں چھوڑتا.ایسا محبوب ہے جو کھویا وحبيبًا لا يُفقَدُ، ومخدوما نہیں جاتا اور ایسا مخدوم جو نا قدری نہیں کرتا اور لا يَكُند، وعَليَّا لا يَلبُدُ، ایسا عالى مرتبت جس کے لئے کوئی پستی نہیں.

Page 74

علامات المقربين ۷۲ اردو ترجمه ومحيطـا لا يـمـكـد، وحيا ایسا سمندر جس کا پانی کم نہیں ہوتا اور ایسا زندہ ہے جسے لا ينكد، وقويًّا لا يُهوّد، و ديَّانًا کوئی عسرت نہیں اور ایسا طاقتور ہے جس میں کوئی يرسل الرسل ويُوفد، ويرون أن کمزوری نہیں اور ایسا حاکم ہے جو رسول بھیجتا اور الخلق خُلقوا من كلمه وإليه نمائندگی کا شرف بخشتا ہے.وہ یہ یقین رکھتے ہیں کہ یہ يرجعون.ومن علاماتهم أنهم سارى مخلوق اس کے کلمات سے پیدا کی گئی ہے اور وہ يبتلون ذات المرار ، ثم يُنجيهم اس کی طرف لوٹ کر جائے گی.ان کی ایک علامت یہ ربهم ويُنصرون، وما كان ہے کہ ان کی کئی بار آزمائش کی جاتی ہے پھر ان کا رب ابتلاؤهم إلا ليظهر فضل اللہ انہیں بچالیتا ہے اور ان کی مدد کی جاتی ہے.ان کی اس عليهم وليعلم الجاهلون.ومن آزمائش کی غرض محض یہ ہوتی ہے کہ تا ان پر اللہ کا فضل باتهم أنهم يَتَمَزَّرُونَ من ظاہر ہو اور جاہل جان لیں.ان کی ایک علامت یہ ہے شراب طهور، وتُملأ قلوبهم کہ وہ شراب طہور کو چسکیاں لے لے کر پیتے ہیں ان من نور، وترى فى وجههم أثر کے دل نور سے لبریز کئے جاتے ہیں.تو ان کے چہروں إكرام الله وحبور، ومن أيدى پر اللہ کے اکرام اور بشاشت کے آثار دیکھے گا اور اللہ الله يُنعمون.کے ہاتھوں انہیں ہر طرح کی آسودگی دی جاتی ہے.ومـــن عــــلامـــــاتهـم أنهم اور ان کی ایک علامت یہ ہے کہ وہ غیر معمولی مضبوط بين المزارة يقتحمون موامى دل والے ہوتے ہیں جو بیابانوں میں گھس جاتے لايقتــحـمـهـا إلا رجـل مـزيـر ہیں جہاں صرف بہادر ہی گھس سکتا ہے.وہ اپنی وينحرون نفوسهم ابتغاء جانوں کو خدائے قدیر کی رضا حاصل کرنے کی خاطر مرضات الله القدير، ولا تجدهم قربان کر دیتے ہیں تو انہیں اپنے کئے پر حسرت کا على ما فعلوا کحسیر، بل يوقنون اظہار کرنے والا نہیں پائے گا بلکہ وہ یقین رکھتے أنهم يكنزون أموالهم في السماء ہیں کہ وہ اپنے اموال آسمان میں جمع کر رہے ہیں

Page 75

علامات المقربين ۷۳ اردو ترجمه وهناك لا يسرق سارق ولا اور وہاں نہ تو کوئی چور چوری کر سکتا ہے اور نہ ہی ان ينهبون.ومن علاماتهم أنهم قوم سے کوئی چھین سکتا ہے.ان کی ایک علامت یہ ہے کہ كالمستفشار، المعتصر بایدی یہ لوگ خدائے غفار کے ہاتھوں سے نچوڑے ہوئے الغفار، يتلقون من ربهم من غير شہد کی طرح ہیں اور وہ دوسروں کی وساطت کے بغیر وساطة الأغيار، ويُعطون ما صرف اپنے رب سے تعلیم پاتے ہیں اور جو چاہتے يشتهون.أو كــالـمشـيـرة التي ہیں وہ انہیں دیا جاتا ہے یا وہ شاخ دار درخت کی طرح يمتشـرهـا الـراعـي بـمـحـجنـه ہوتے ہیں جسے چرواہا اپنے ڈھانگے سے جھکاتا ہے لا كَتَفْرَاتٍ تتساقط من غير نہ درخت کے ان پتوں کی طرح جو چرواہے کے التزام تضمنه وينظرون إلى ربهم كے بغير خود بخود گرتے ہیں اور ان کی نظریں اپنے ربّ پر لگی رہتی ہیں اور وہ حجاب میں نہیں رکھے جاتے.و من علاماتهم أنهم يسعون ان کی ایک علامت یہ ہے کہ وہ اللہ کو پانے کے ۱۰۶ سعى فى الله ولا زمام و لئے باگ دوڑ کے بغیر (بلا روک ٹوک) پوری کوشش ولا يُحجبون.لاخزام، وتحتدم نار فی قلوبھم کرتے ہیں.ان کے دلوں میں (اللہ کی محبت کی ) فيقتدون الضرام، ويكا بدون بها آگ شعلہ زن رہتی ہے اور وہ اس الاؤ کو بھڑکائے الأمور العظام، ويفعلون بقوة رکھتے ہیں.اور اس (آتش محبت ) سے مشقت میں نارهم أفعالا تخرق العادة پڑ کر بڑے اہم امور انجام دیتے ہیں اور اس آگ کی وتعجب الأنام، وتُحيّر العقول قوت سے ایسے خارق عادت افعال انجام دیتے ہیں جو والأفهام، وترى الحدم في مخلوق کو تعجب میں ڈالتے ہیں اور عقل و فہم حیران رہ جاتی اور أعمالهم ولا كسل ولا الحام ہے اور تو ان کے اعمال میں چستی دیکھے گا نہ کہ سنتی اور فإن غَرَوتَ أيها السامع اڑیل پن.اے سننے والے ! اگر تو تعجب کرے تو (اس فلست من الذين يُبصرون.کا مطلب یہ ہوگا کہ ) تو اہل بصیرت میں سے نہیں.

Page 76

علامات المقربين ۷۴ اردو ترجمه ومن علاماتهم أنهم لا يُعذبون، ان کی ایک علامت یہ ہے کہ انہیں عذاب نہیں دیا جاتا ويُجعَلُ لهم الإيلام كالإنعام فلا اور ان کے لئے دکھ درد انعام کی طرح بنا دیا جاتا ہے.يتألمون.وتُفتح لهم أبواب ان کے لئے رحمت کے دروازے کھول دیئے جاتے الرحمة ويرزقون من حيث لا ہیں اور ان کو ایسی جگہوں سے رزق عطا کیا جاتا ہے جو يحتسبون، ذالك بأنّ لهم زُلفى ان کے گمان سے بھی باہر ہوتا ہے اور یہ اس لئے ہوتا ہے کہ انہیں رب جلیل و جبار کے حرم میں قرب اور ومقام فى حرم الجليل الجبّار فكيف يُلقى الحرمي في النار، وكيف يُعذبون.ولا يُعذب أولادهم بل أولاد أولادهم وكل مقام حاصل ہوتا ہے.پس (خدا کے ) حرم سے وابستہ کو آگ میں کیسے ڈالا جاسکتا ہے اور کیونکر ان کو عذاب دیا جا سکتا ہے اور ان کی اولاد بلکہ ان کی اولاد در اولاد کو بھی عذاب نہیں دیا جاتا اور ان میں سے ایک پر رحم کیا جاتا ہے اور اللہ ان کی نسل میں برکت الله بركة في نسلهم فكل يوم رکھ دیتا ہے پس وہ برکتوں میں ہر روز بڑھتے ہیں اور يزيدون.ونحن نُخْبِرُ بالعلة التي ہم وہ وجہ بتاتے ہیں جس کے باعث اللہ ان کے لئے واحد منهم يرحمون، ويجعل وجب الله من أجلها هذه یہ تمام مراعات لازم فرما دیتا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ ان المراعات، وأراد أن يُكثر أبناء هم کے بیٹوں اور بیٹوں کے بیٹوں کو کثرت بخشے اور انہیں وأبناء أبنائهم ويريحهم ويجتنب راحت عطا فرمائے اور تمام تکلیفیں ان سے دور رہیں الإعنات فكان ذالك بأنهم يبذلون اور وجہ یہ ہے کہ وہ اللہ کی خوشنودی کی خاطر اپنے آپ نفوسهم لوجه الله ويحبّون أن کو شار کر دیتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس کی راہ میں يموتوا فی سبیله ولا يريدون جان دے دیں اور وہ زندگی کے خواہاں نہیں ہوتے.الحياة، فاقتضی کرم الله أن يرد پس اللہ کے کرم کا تقاضا ہے کہ انہوں نے جو پیش کیا إليهم ما آتوا مع زيادة من عنده، ہے وہ اسے اپنی جناب سے بڑھا کر انہیں لوٹائے

Page 77

علامات المقربين ۷۵ اردو ترجمه ويوصل ما كانوا يحسمون.اور جو رشتہ وہ توڑ رہے تھے اسے جوڑ دے اور اسی وكذالك جرت سُنته في عباده طرح اس کی سنت اپنے بندوں میں جاری ہے کہ وہ احسان کرنے والوں کے اجر کو کبھی ضائع نہیں کرتا اور أنه لا يضيع أجر قوم يحسنون، وہ جو اس کے لئے تذلل اختیار کرتے ہیں وہ انہیں ولا يضرب الذلة على الذين ذلت کی مار نہیں مارتا بلکہ وہ عزت دیئے جاتے ہیں يتذلّلون له بل هم يكرمون.ومن اور وہ (شخص) جس نے اپنے رب سے اخلاص کا صـافـا ربـه ووفـي وسـتـر أمــره معاملہ رکھا اور عہد پورا کیا اور اپنا حال پوشیدہ اور مخفی وأخفى، ما كان الله ليتركه في رکھا تو پھر اللہ بھی ایسے شخص کو گمنامی کے گوشوں میں پڑا زوايا الكتمان، بل يكرمه ويُعزّه رہنے نہیں دیتا بلکہ اسے اکرام وعزت دیتا اور عام ويـفـور لطفه لإكرامه بين الناس | لوگوں اور اپنے بھائیوں میں اس کی عزت افزائی کی والإخوان.ويحب رفع ذكره خاطر اس کا لطف و کرم جوش مارتا ہے.وہ (خدا) پسند إلى أقاصى البلدان كما ينهم فرماتا ہے کہ جس طرح بھوکا شخص کھانے کی زبر دست اشتہا رکھتا ہے.ایسے ہی وہ اس شخص کے ذکر کو دور دور الجوعان، وإن العبد المقرّب يقنع على بُلسن ويعاف التنعم والادمان، فيخالفه ربه ويُعطيه العناقيد والرمان کے ممالک میں بلند کرنا چاہتا ہے.اللہ کا مقرب بندہ مسور کی دال پر (ہی) قناعت کر لیتا ہے اور تنعم اور عیش کوشی سے نفرت کرتا ہے تو اس کا رب (اس سے) اس کے برعکس معاملہ کرتا ہے اور اسے پھلوں کے وإنـه يـخـتـار حـجـرة الاختفاء خوشے اور انار عطا کرتا ہے.وہ گوشہ تنہائی اختیار کرتا ليعيش مستورًا إلى يوم الفناء ہے تا کہ وہ تادمِ مرگ مستور زندگی گزارے.لیکن اللہ فيخرجه الله من حجرته بالإيحاء، وحی کے ذریعے اسے اس کے حجرہ سے باہر نکالتا ہے ويرجع مخلوقه إلى حضرته پھر وہ اپنی مخلوق کو، اس کی طرف رجوع کرتا ہے

Page 78

علامات المقربين اردو ترجمه فيأتــونــه بــالهـدايــا والنعماء اور وہ اس کے پاس تھے اور نعمتیں لے کر آتے ہیں اور ويخدمون.ويوضع له القبول في خدمت کرتے ہیں اور زمین میں اس کے لئے قبولیت الأرض ويُنادى فى أهل السَّماء رکھ دی جاتی ہے اور آسمان کے باسیوں میں یہ منادی إنه من الذين يُحبّهم الله ويحبونه کر دی جاتی ہے کہ یہ ان لوگوں میں سے ہے جن سے اللہ محبت کرتا ہے اور وہ اس سے محبت کرتے ہیں اور اس سے اخلاص رکھتے ہیں.اللہ ایسے مقرب الہی کی وله يخلصون.ويكون الله عينه التي يبصر بها وأذنه التي يسمع أجـر قـوم يـكـونـون لله بجميع آنکھ ہو جاتا ہے جس سے وہ دیکھتا ہے اور اس کا کان ہو ١٠ بها ويده التي يبطش بها هذا جاتا ہے جس سے وہ سنتا ہے اور اس کا ہاتھ ہو جاتا ہے بجميع جس سے وہ پکڑتا ہے.یہ ہے صلہ ان لوگوں کا جو اپنے وجودهم ولا يشركون، پورے وجود سے اللہ کے ہو جاتے ہیں اور شرک نہیں ويقضون الأمر انهم له ثم بعد کرتے.وہ اس امر کا فیصلہ کر لیتے ہیں کہ وہ اسی کے ذالك لا يبدلون القول حتی ہیں پھر اس کے بعد وہ مرتے دم تک اپنے قول و قرار کو يموتوا وإليه يرجعون.بدلتے نہیں اور وہ اس کی طرف لوٹ جاتے ہیں.ومن علاماتهم أنهم ينسلخون ان کی ایک علامت یہ ہے کہ وہ اپنی نفسانیت من نفوسهم كما تنسلخ الحيواتُ سے ایسے باہر نکل آتے ہیں جیسے سانپ اپنی کینچلی من جلودها، وتَنْطَفِأُ نيرانها بعد سے نکلتے ہیں.ان کی خواہشات کی) آگ وقودها، ثم تجدد فيهم الأماني بھڑ کنے کے بعد بجھ جاتی ہے بعد ازاں ان کے اندر نئی پاک خواہشیں جنم لیتی ہیں اور ان کے نفوس مطمئنہ المطهرة ، وتُعد لهم ما تشتهيها جس چیز کی بھی خواہش کریں وہ ان کے لئے تیار کر نفوسهم المطمئنة، وتُهَيَّأ لهم في زمن دی جاتی ہے.نیز قحط سالی کے زمانے میں ان کے ما حل المآدب الروحانية، فيأكلون لئے روحانی دعوتوں کا اہتمام کیا جاتا ہے تو وہ اسے كلما وضع لهم بل يتحطمون نہ صرف کھاتے بلکہ خوب چبا چبا کر کھاتے ہیں.

Page 79

علامات المقربين اردو ترجمه ويجمعون الخير كَإمرأة مُمُغِل وہ نیکیوں کو ایسے جمع کرتے ہیں جیسے ہر سال بچے جننے ويجتنبون الغيث ولا يقربون، والى عورت.اور وہ ناقص باتوں سے مجتنب رہتے ہیں يبدء ون من أرض إلى أرض اور (ان کے) قریب بھی نہیں پھٹکتے.وہ ایک زمین أخرى ولا يتركون النفس كَادُلَم سے دوسری زمین کی طرف جاتے ہیں اور وہ اپنے نفس کو سیاہ نہیں رہنے دیتے بلکہ انہیں سفید کرتے ہیں.بل يبيضون.و من علاماتهم أنهم لا ينكرون ان کی ایک علامت یہ ہے کہ وہ کلمہ حق اور اپنے كلمة الحق وإمام الزمان ولو زمانے کے امام کا انکار نہیں کرتے خواہ انہیں آگ يُلقون في النيران، ولا يُضيعون میں ڈال دیا جائے.وہ اپنا ایمان ضائع نہیں کرتے إيمانهم ولويُقتلون بالسيوف خواہ انہیں صیقل شدہ تلواروں سے قتل کر دیا جائے یا المصقولة أو يُرجمون، يُعجب سنگسار کر دیا جائے اور ان کا صدق فرشتوں کو تعجب الملائكة صدقهم وفي السماء میں ڈالتا ہے اور آسمان میں ان کی تعریف کی جاتی يُحمدون أولئك قوم سبقوا ہے.وہ ایسے لوگ ہیں جو ہر بہادر پر سبقت لے كلّ هَةٍ وليسوا كَهِةٍ، ودَعْثَرُوا جاتے ہیں اور کمزور اور بزدل کی طرح نہیں.انہوں قصر وجودهم لِحِبّ يؤثرون نے اپنے وجود کے محل کو اس محبوب کی خاطر جسے وہ إن الله وملائكته يصلون عليهم مقدم رکھتے ہیں منہدم کر دیا ہے.اللہ اور اس کے والصلحاء والأبدال أجمعون فرشتے ان پر درود بھیجتے ہیں اور تمام صلحاء و ابدال صدقوا فيما عاهدوا، وقضوا بھی، انہوں نے جو بھی عہد کیا اُسے سچ کر دکھایا.اور نحبهم لوجه الله، فالإیمان انہوں نے رضائے الہی کی خاطر اپنی جانیں قربان ذالك الإيمان، فطوبی لقوم به کر دیں، پس ایمان تو یہ ایمان ہے.پس مبارک ہو اُن لوگوں کو جو اس ایمان سے متصف ہوں.يتصفون.

Page 80

علامات المقربين ZA اردو ترجمه إن مثلهم كمثل عبد اللطيف ان ( مقربین الہی ) کی مثال عبداللطیف کی مثال کی الذي كان من حزبی و كان طرح ہے، وہ میری جماعت کے ایک فرد تھے ان کا من أرض بلدة كابل، وكان زعيم تعلق سرزمین کابل سے تھا.وہ اپنی قوم کے لیڈر، القوم وسيّدهم و أمثلهم وأعلمهم سردار، ان سب سے اعلیٰ ، سب سے زیادہ عالم منتقی ، وأتقاهم وأشجعهم وبدؤهم في دلیر تھا اور وہ سیادت میں ان میں اول درجہ پر تھا اور وہ السؤدد وأبهاهم، إنّه أرى هذا ان سب میں درخشندہ وجود تھا.اس نے یہ ایمان دکھایا الإيمان وهددوه بوعيد الرّجم جبکہ انہوں نے اسے سنگسار کرنے کی دھمکی دی تا وہ حق ليترك الحق فآثر الموت کو چھوڑ دے لیکن اس نے موت کو ترجیح دی اور رحمان وأرضى الرحمان ، ورجم بحکم کو راضی کر لیا.وہ امیر کے حکم پر سنگسار کر دیا گیا اور اللہ الأمير فرفعه الله إليه، إن في نے اسے اپنی طرف اٹھا لیا.بلاشبہ اس میں رشک ذالك لنموذجًا لقوم يُغبطون.کرنے والوں کے لئے ایک نہایت اعلیٰ نمونہ ہے.إنّ الذين يُقتلون في سبيل الله وہ لوگ جو اللہ کی راہ میں مارے جاتے ہیں تم لا تحسبوهم أمواتا بل أحياء عند انہیں مردہ مت کہو بلکہ وہ زندہ ہیں.اللہ کے حضوروہ الله يُرزقون، ومن قتل مؤمناً رزق دیئے جاتے ہیں اور جو کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرتا ہے تو اس کی جزاء جہنم ہے جس میں وہ ایک لمبے عرصہ تک رہے گا.اللہ اس پر ناراض ہو گا متعمدا فجزاؤه جهنم خالدًا فيها وغـضـب الـلـه عـليه ولعنه م اور اس پر لعنت کرے گا اور اس نے اس کے لئے وأعد له عذابًا أليما، وسيعلم درد ناک عذاب تیار کیا ہے اور ظالموں کو یہ جلد الذين ظلموا أي منقلب ينقلبون ہی معلوم ہو جائے گا کہ کس طرح انہیں زیروزبر (۱۰۸) إن السماء بكت لذالك کر دیا جائے گا.آسمان اس شہید ( کی شہادت ) الشهيد وأبدت له الآیات پر رویا اور اس کے لئے اس نے نشان ظاہر کئے

Page 81

علامات المقربين وے اردو ترجمه وكان قدرًا مفعولا من الله خالق اور آسمانوں کے خالق اللہ کے نزدیک یہی مقدر تھا السموات، وقد أنبأني ربّي في ربی فی کہ ایسا ہی ہو.جیسا کہ آپ براہین احمدیہ میں أمره قبل هذا بِوَحْيِهِ المبين، كما پڑھتے ہیں یا سنتے ہیں کہ میرے رب نے اس أنتم تقرء ونــه فـي البراهين أو معاملہ کے متعلق اپنی واضح وحی میں مجھے پہلے ہی تسمعون، وعسى أن تكرهوا شيئا سے بتا دیا تھا.عین ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو نا پسند کرو وهو خير لكم والله يعلم وأنتم لا اور وہ تمہارے لئے بہتر ہو.کیونکہ اللہ جانتا ہے اور تم تعلمون ولما رحل الشهيد نہیں جانتے.جب شہید مرحوم اس دار فانی سے المرحوم من دار الفناء ، وسلّم رحلت فرما گیا اور اس نے اپنی روح دل کی خوشی اور روحه إلى ربه بطيب النفس رضا کے ساتھ اپنے رب کے سپرد کر دی تو ابھی والرضاء ، فما أصبح الظالمون إلا ظالموں نے صبح بھی نہیں کی تھی اور وہ ابھی سو ہی وابتلوا برجز من السماء وهم رہے تھے کہ آسمانی عذاب میں مبتلا ہو گئے اور وہ نائمون، وجعلوا يفرون من ارض کابل کی سرزمین سے بھاگنے لگے.پھر وہ جہاں بھی بلدة كابل فأُخِذوا أينما ثقفوا وأين تھے الہی گرفت میں آگئے.بھلا یہ فاسق بھاگ کر تفرّ الفاسقون.إن في ذالك لعبرة کہاں جاسکتے تھے.بلاشبہ اس واقعہ میں (خدا سے) لقوم يحذرون.ڈرنے والوں کے لئے عبرت کا سامان ہے.ومن علاماتهم أن الملائكة ان ( مقربین الہی) کی ایک علامت یہ ہے کہ اور تنزل عليهم بالبرکات فرشتے ان پر برکات لے کر نازل ہوتے ہیں اور اللہ ويُكرمهم الـلـه بـالـمكالمات مكالمات و مخاطبات سے انہیں عزت بخشتا ہے اور ان والمخاطبات، ويوحى إليهم كى طرف یہ وحی کرتا ہے کہ وہ سرداران جنت میں أنهم من سُراة الجنّات و أنهم سے ہیں اور مقرب ہیں اور ان کے دل جو چاہیں گے مقربون ولهم فيها ما تدعى وہ انہیں اس میں مل جائے گا اور وہ جس چیز کی خواہش أنفسهم ولهم فيها ما تشتهون | کریں گے وہ اس (جنت) میں ان کی ہو جائے گی.حمد سہو کتابت معلوم ہوتا ہے.درست لفظ يشتهون ہے.(ناشر)

Page 82

علامات المقربين ۸۰ اردو ترجمه القدير الكريم، ويُغاث الناس بهم عند اسناتهم ويُنجون من ويُنزل عليهم كلام لذيذ حضرت باری سے ان پر لذت بخش کلام اور من الحضرة وكلم أُفصحت من رب العزت کی طرف سے ان پر فصیح کلمات نازل لدن ربّ العزّة، ويُنباون بكل ہوتے ہیں.انہیں خدائے قدیر وکریم کی طرف سے ہر عظیم خبر اور اخبار غیبیہ سے مطلع کیا جاتا ہے نبأ عظيم، وأنباء الغيب من قحط سالی کے موقع پر ان کی بدولت لوگوں کی فریاد رسی کی جاتی ہے.انہیں ان کی آفات سے نجات دی جاتی ہے اور ان کی تضرعات کے نتیجہ میں قوم کی آفاتهم، ويُغَيَّرُ ما بقوم کا با پلٹ دی جاتی ہے اور ان کی اکثر دعائیں قبول بتضرعاتهم، وتُستجاب كثير ہوتی ہیں اور ان کی حاجت روائی کے لئے خارق من دعواتهم، وتظهر الخوارق عادت امور ظاہر ہوتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ لإنجاح حاجاتهم، مع إعلام اللہ تعالیٰ کی طرف سے انہیں ایسی قوم کی سزا دہی کی من الله وبشارة بتعذيب قوم بابت اطلاع اور خبر دی جاتی ہے جو اپنی رائے لا يألتون أنفسهم من فأتهم دوسروں پر ٹھونسنے کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑتی.وكذالك يُؤَيّدون، ويُبَشِّرون اس طرح مقربین کی تائید کی جاتی ہے ، انہیں بشارتیں دی جاتی ہیں، ان کی مدد کی جاتی ہے اور وينصرون، ويُنوّرون ويثمرون، انہیں منور اور بار آور کیا جاتا ہے وہ کئی بار ہلاک ويُهلكون مرارًا ثم يُذرء ون کئے جاتے ہیں.مگر پھر انہیں دوبارہ جنم دے دیا حتى يروا ربهم وهم يستيقنون جاتا ہے یہاں تک کہ وہ اپنے رب کا دیدار کرتے ولا تطلـع عـلـيـهـم شـمـس ولا اور انہیں یقین ہوتا ہے ان پر کوئی سورج طلوع تجنّ عليهم ليلة إلا ويُقربون نہیں ہوتا اور نہ کوئی رات ان پر چھاتی ہے مگر وہ إلى الله ويزيدون في علمهم الله کے اور قریب ہو جاتے ہیں اور ان کے علم میں أكثر مما كانوا يعلمون | ان کے پہلے علم سے کہیں بڑھ کر اضافہ ہوتا

Page 83

علامات المقربين ΔΙ اردو ترجمه وإذا بلغوا الشيب يكمل شبابهم اور جب وہ بڑھاپے کی عمر کو پہنچیں تو ایمان میں ان کا في الإيمان، فيتراء ون كرجل شباب کمال پر ہوتا ہے.وہ خوبر ومرد کی طرح دکھائی مطهم كأنهم فتيان مراهقون دیتے ہیں گویا کہ وہ نو خیز جوان ہوں اور اسی طرح عمر وكذالك يزيد إيمانهم وعرفانھم کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ ان کا ایمان اور عرفان بھی بزيادة أعمارهم، ویزیدون فی بڑھتا رہتا ہے وہ تقویٰ میں اس قدر ترقی کرتے ہیں التقوى حتى لا يبقى منهم شيء ولا کہ ان کا کچھ بھی باقی نہیں رہتا اور نہ اس کا کوئی من آثارهم، و يبدلون کل آن نشان.اور ان کو ہر آن تبدیل کیا جاتا ہے اور وہ ایک ويُنقلون من عرفان إلى عرفان عرفان سے اگلے عرفان کی طرف منتقل کئے جاتے آخر هو أقوى من الأول في ہیں جو اپنی تابانی میں پہلے سے قوی تر ہوتا ہے.اور اللمعان، وكذالك يُربّيهم ربهم اس طرح ان کا رب اپنے فضل و احسان سے ان کی بفضل وإحسان، ولا يتركهم پرورش فرماتا ہے اور انہیں ایک فرسودہ تیر کی طرح كسَهُم نِضُو بل يُجدّدهم بتجديد رہنے نہیں دیتا بلکہ نئے سرے سے ان کے نور قلب کی نور الجنان، ويُقلبهم ذات تجدید کرتا ہے اور وہ انہیں دائیں بائیں پھراتا رہتا اليمين وذات الشمال، وتجری ہے اور ان پر نفسانی خواہشات وارد ہوتی ہیں اور وہ (۱۰۹) عليهم شهوات النفس وهم جمال باری کے مشاہدہ کے نتیجہ میں ان سے بچ جاتے تتزاورون عنها بمشاهدة الجمال ہیں.تو انہیں جاگتا ہوا خیال کرے گا حالانکہ وہ وتحسبهم أيقاظا و هم رقود في وصال الہی کے پنگھوڑے میں محو خواب ہوتے ہیں اور مهد الـوصال، ولا يُتركون سُدى انہیں ردّی حالت میں نہیں چھوڑا جاتا بلکہ ان کو شگوفوں بل يجعلون عناقيد من الفعال سے خوشے بنا دیا جاتا ہے اور ان میں تغییر و تبدل ويبدلون ويُغيرون ويُبعدون عن پیدا کر دیا جاتا ہے.اور وہ دنیا سے دور رکھے جاتے الدنيا ويبلغون من مقامات إلى ہیں.اور خدائے فعال کے حکم سے وہ اپنے پہلے أرفع منها بحكم الله الفعّال مرتبوں سے کہیں ارفع مقامات پر پہنچائے جاتے ہیں 1+90

Page 84

علامات المقربين ۸۲ اردو ترجمه و آخر ما ينتهى إليه أمرهم أنهم ان كے معاملہ کی انتہا یہ ہوتی ہے کہ وہ موت کے يحيون بعد مماتهم ويوصلون بعد زندہ کئے جاتے ہیں اور ٹوٹنے کے بعد جوڑے بعد انفتاتهم، ويَرِدُ عليهم موت جاتے ہیں اور ان پر موت کے بعد موت وارد ہوتی بعد موت ثم يُعطون حياةً سرمدا ہے پھر ان کے اخلاص کے باعث انہیں حیات ابدی عطا کی جاتی ہے.اور وہ ابلیس کی گمراہ کن لمصافاتهم، ويُحفظون من عُواء پکار اور ذکر الہی سے اعراض کرنے والوں اور اس إبليس وممن يعشو عن ذكر الله قسم کے افراد کی دشمنی سے بچائے جاتے ہیں.جب ومن معاداتهم، وإذا بلغوا وہ اپنا مقصد پا لیتے ہیں تو پھر انہیں ایک ایسا مقام غاياتهم يُعطون مقامًا لا يعلمه عطا کیا جاتا ہے جسے مخلوق نہیں جانتی اور وہ ان کے الخلق ويـنـأون عن عَرَصاتهم، صحنوں سے دور رہتے ہیں اور وہ ایسا نور بن جاتے ويكونون نورًا تخسأ منه العيون ہیں جس سے آنکھیں ماندہ ہو جائیں.وہ اللہ کے وفی نور الله يغيبون.ولا يعرفهم نور میں گم ہو جاتے ہیں.ان کی حقیقت کو بجز اس إلا الذي يُعرفه الله ويكونون شخص کے جس کو اللہ نے ان کے متعلق معرفت دی غيب الغيب وروح الروح ہو ، کوئی اور دوسرانہیں جان سکتا.وہ نہاں در نہاں روح کی روح اور ہر مخفی سے زیادہ مخفی وجود ہو جاتے ہیں کہ ان پر پڑنے والی نظر ماندہ ہو کر لوٹ آتی البصـر مـنهـم خـاسـا ولا يرى.ہے اور دیکھ نہیں پاتی.جب ان کا نام جو آسمان وأخفى من كل أخفى، يرجع وإذا تم اسمهم الذي في السماء میں ہے اور ان کے رب اعلیٰ کے ہاں اپنی تکمیل کو وعند ربهم الأعلى، وكمّل پہنچ جاتا ہے اور جب ان کا وہ کام پورا ہو جاتا ہے أمرهم الذي أراد الله وقضى جس کا اللہ نے ارادہ اور فیصلہ کیا ہوتا ہے تو آسمان نُودِى في السماء لرجوعهم إلى میں ان کی آسمان کی طرف واپسی کی منادی کر دی السماء ، فإلى ربهم يبوء ون جاتی ہے تو وہ اپنے رب کی طرف لوٹ جاتے ہیں

Page 85

علامات المقربين ۸۳ اردو ترجمه وتخرج نفوسهم إلى الله راضية اور ان کی جانیں ایسی حالت میں نکل کر اللہ کی طرف مرضية فتندلق من أجسامها كما جاتی ہیں کہ وہ اللہ سے راضی اور اللہ ان سے راضی ہوتا ہے.ان کی جانیں ان کے جسموں سے اس طرح نکلتی يندلق السيف من جفنه، ہیں جیسے تلوار اپنے میان سے ، وہ دنیا کو اس طرح ويتر كـــون الــدنيــا وهــم لا چھوڑتے ہیں کہ انہیں اس پر کوئی حزن و ملال نہیں يشجبون.يرون الدنيا كشاة ہوتا.وہ دنیا کو ایک تھوڑے دودھ والی بکری کی طرح اور ایسے مردار کی طرح دیکھتے ہیں جس کا گوشت بكيئة أو ميتة تعفن لحمها، متعفن ہو گیا ہو اور دنیا کی طرف ان کی نظر نہیں اٹھتی فلا تُمَدَ عينهم إليها ولا هم اور نہ ہی انہیں اس دنیا کے چھوڑنے پر کوئی افسوس ہوتا يتأسفون، ويتبوء ون دار حبهم ہے اور وہ اپنے محبوب کے گھر میں ڈیرے ڈال رہتے ہیں اور وہ تیز دھار تلواروں کے باوجود بھی( محبوب فبالمرهفات لا يتركون، ولا کے گھر کو ) نہیں چھوڑتے اور بے حیا شخص کے علاوہ يلومهم إلا مجهب ولا ينكرهم انہیں کوئی ملامت نہیں کرتا اور اندھی قوم کے علاوہ کوئی إلا قوم عمون.ان کا انکار نہیں کرتا.ويل للعضابين فإنهم يُهلكون.سب و شتم کرنے والوں پر افسوس ! وہ یقینا ہلاک کئے ويل للمغتصبين فإنهم ينهبون جائیں گے.تاریکیوں میں بھٹکنے والوں کا بُرا ہو کہ وہ ويل للمفترين فإنهم يُسألون.کوئے جائیں گے.اور افتر اپردازوں پر افسوس کہ ان ويل للذين تبدء عينهم عباد سے باز پرس کی جائے گی اور ان لوگوں پر افسوس جن الرحمن فإنّهم يموتون و هم کی آنکھیں رحمان کے بندوں کو حقارت سے دیکھتی عمون.ويل للذين يَتَفَاوُن ہیں کہ وہ ضرور اندھے ہو کر مریں گے.بُرا ہوان لوگوں إذا سمعوا الحق فإنّهم بنارهم كا كہ جب حق کی بات سنتے ہیں تو غضبناک ہو جاتے ہیں پس وہ اپنی ہی آگ میں جلائے جائیں گے.يُحرقون.

Page 86

علامات المقربين ۸۴ اردو ترجمه ومن علاماتهم أنهم يُعطون ان کی ایک علامت یہ ہے کہ انہیں ان کے رب كلماتٍ تُفصَحُ من عند کی طرف سے فصیح کلام عطا کیا جاتا ہے کسی انسان کے لئے یہ ممکن نہیں ہوتا کہ ویسا کلام کر سکے اور نہ ربهم، فما كان لبشر أن يقول ہی ان کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے.رحمان کے بندے كمثلها ولا يُبارزون.وإن عباد فصیح کلام کی ایسی ہی آرزو رکھتے ہیں جیسے وہ عمدہ الرحمن قد يتمنون كَلِما معارف کی تمنا کرتے ہیں ، پس وہ جو بھی طلب فصيحة كما يتمنون معارف کرتے ہیں انہیں دیا جاتا ہے.اللہ کی اپنے اولیاء مليحة فيُرزقون كُلَّ مَا يطلبون.کی بابت یہ عادت جاری ہے کہ (پاک) دل کی وكذالك جرت عادة الله فی طرح انہیں ( فصیح ) زبان بھی عطا کی جاتی ہے.أوليائه أنّهم يُعطون لسانًا كما اللہ ہی انہیں بلواتا ہے اور وہ اس کے بلانے سے يُعطون جنانًا، ويُنطقهم الله بولتے ہیں اور جس طرح ایک عورت کو بحالت فبإنطاقه ينطقون.وكما أن حمل کسی کھانے کی شدید اشتہا ہوتی ہے ، تو اس کا خاوند اس کے لئے اس کی خواہش کے مطابق وہ المرأة إذا وحمت يُعدّ لها بعلها کھانا مہیا کرتا ہے بعینہ اسی طرح ان مقر بین الہی ما اشتهت، فكذالك إذا نفخ کے اندر بھی جب روح پھونکی جاتی ہے تو اللہ کی طرف سے ان کے اندر خواہشات پیدا کی جاتی الروح فيهم خُلِقَتُ فيهم أماني من الله لا من النفس الأمارة ہیں نہ کہ نفس امارہ کی طرف سے اور ان کی فتعطى أمانيهم ولا يُخيبون خواہشات انہیں عطا کی جاتی ہیں اور وہ محروم نہیں وكذالك أُعطِيتُ كلامًا من کئے جاتے.اسی طرح مجھے اللہ کی طرف سے کلام الله فأتوا بمثل كتابنا هذا إن عطا کیا گیا ہے اگر تم شک کرتے ہو تو لاؤ ہماری اس کتاب کی مثل پیش کرو.کنتم ترتابون.

Page 87

علامات المقربين ۸۵ اردو ترجمه ومـن عــلامـاتـهـم أنهم ينزلون ان کی ایک علامت یہ ہے کہ وہ آسمان سے باران من السماء كغيث يساق إلى رحمت کی مانند نازل ہوتے ہیں جسے بنجر زمین کی أرضِ جُرُزِ فيدعون الناس إلى طرف لے جایا جاتا ہے اور وہ (مقربین ) لوگوں کو ماء هم وهم يُثوّبون.وينتزعون اپنے پانی کی طرف کپڑے سے اشارہ کر کے بلاتے القلوب من الصدور جذبا من ہیں.اور وہ اپنی کشش کی طاقت سے لوگوں کے دلوں عندهم فيهرول الناس إليهم كو ان کے سینوں سے کھینچ لیتے ہیں اور وہ لوگ ان وهم يُغسلبون.ومن علاماتهم کی طرف دوڑ پڑتے ہیں اور ان کو ہاتھوں ہاتھ لیا جاتا أنهم ليسوا كضنين في إفاضة ہے.ان کی ایک علامت یہ ہے کہ وہ دوسروں تک نور النور، ولا كالناقة المصور ولا پہنچانے میں بخیل شخص کی طرح نہیں ہوتے اور نہ ہی هم يبخلون.قوم لا يشقى کم دودھ دینے والی اونٹنی کی طرح ہوتے ہیں اور وہ بخل جليسهم ولا يخزى أنيسهم نہیں کرتے.یہ ایسے لوگ ہیں جن کا ہمنشین بھی نامراد مباركون من أنفسهم و نہیں رکھا جاتا اور نہ ہی ان سے انس رکھنے والا کبھی يُباركون الناس ويُسعدون رسوا ہوتا ہے.وہ خود مبارک ہوتے ہیں اور دوسروں يحضرون أرضا أَمُعَرَت کو برکت دیتے اور انہیں سعادت بخشتے ہیں.وہ بنجر ويحيون قلوبًا ماتت ويعيدون زمین کو سرسبز و شاداب کر دیتے ہیں اور مردہ دلوں کو دولا ذهبت، ويُردّون بلایا زندہ اور دولتہائے گزشتہ کو بازیاب اور پیش آمدہ أقبلت، ويوصلون عُلَقًا قُطِعَت بلاؤں کو رڈ کرتے ہیں.منقطع تعلقات کو جوڑتے ويسجرون أنهارا نزف ماؤها ہیں اور جن دریاؤں کا پانی کھینچ لیا جاتا ہے اور وہ وتخلت، وكلما خرب من الدين خالی ہو جاتے ہیں انہیں بھر دیتے ہیں.دین کا جو يعمرون.لهم صدورٌ مُلئت من حصہ ویران ہوا سے آباد کرتے ہیں ان کے سینے النور و قلوب مُلِئَت من السرور، نور سے لبریز اور دل سرور سے بھر پور ہوتے ہیں

Page 88

علامات المقربين ۸۶ اردو ترجمه وإنهم نجوم السماء ، وبحار وہ آسمان کے ستارے، خشک زمین کے سمندر اور الغبراء ، وأرواح الأجساد، وللأرض كالأوتاد، لا يُبدلون عهدًا عقدوا مع الله وهم امع جسموں کی روح ہوتے ہیں اور زمین کے لئے میخوں کی سی حیثیت رکھتے ہیں.انہوں نے اللہ سے جو عہد وفا باندھا ہوتا ہے وہ اسے بدلتے نہیں اور وہ بدل دیئے جاتے ہیں اور وہ ابدال ہوتے ہیں يُبدلون.وإنهم أبدال يُبَدِّلهم الله جن کے اندر اللہ خود تبدیلی پیدا کرتا ہے وہ ایسے وإنهم أقطاب لا يتزلزلون قطب ہوتے ہیں جو متزلزل نہیں ہوتے.وہ اللہ کی وإنهم مصطخمون لِلهِ صلموا خاطر ایستادہ ہو جاتے ہیں اور نفس امارہ کو اس کی جڑ الأمارة من أصلها وعلى أمر الله سے کاٹ دیتے ہیں اور وہ اللہ کے ہر حکم پر قائم رہتے ہیں.وہ عموں میں زندگی گزارتے ہیں وہ ایک بسیار خور قائمون.يزجون الحياة في شخص جیسی زندگی بسر نہیں کرتے.وہ پیر فرتوت کی هموم، ولا يعيشون كَعَيصُومٍ، طرح ظاہری فنسل پر ہی قناعت نہیں کرتے بلکہ وہ ولا يقنعون بظاهر الغسل مسابقت کرتے ہوئے ایسے جاری چشمے کی طرف كَعَيْشُوم، بل يسابقون إلى معين دوڑتے ہیں جو ان کے نفوس کو پاک وصاف کر يُطهر نفوسهم ولا يتضيّحون.دے اور وہ گدلے پانی کا قصد نہیں کرتے.وإنهــم حـفـظـة الله على الناس وہ جنگ کے موقع پر لوگوں کے لئے اللہ کی طرف عند البأس، ولوجود الخلق سے محافظ ہیں.وہ مخلوق کے وجود کے لئے بمنزلہ كالرأس، وفـي بـحـر خلق الله سر ہیں اور مخلوق خدا کے سمندر میں در مکنون.وہ كالدر المكنون، يفتحون نفس امارہ کے ساتھ بڑی جنگ میں فتحیاب ہوتے الملحمة العظمى التي هي بالنفس ہیں پھر اس کے بعد وہ اللہ رب العزت کے اذن الأمارة، فيفتحون القلوب بعده بإذن الله ذى العزّة ويغلبون.سے دلوں کو فتح کرتے ہیں اور غالب آتے ہیں

Page 89

علامات المقربين ۸۷ اردو ترجمه ويحيون بعد الموت ويعافهم | اور وہ موت کے بعدنئی زندگی پاتے ہیں.اور جب لوگ الناس فهم يمضخون لا تجد ان سے نفرت کرتے ہیں تو وہ محبت کی خوشبو بکھیر تے بوصيًا كمثلهم إذا طمى الماء ہیں اور تم ان جیسا کوئی ناخدا نہیں پاؤ گے جب پانی واشتد البلاء ، وارتفع الزفیر اپنی طغیانی پر ہو اور مصیبت شدت اختیار کر جائے 19 اور آہ و بکاء بلند ہو تو ایسے موقع پر وہ اس خدا کے والبكاء ، وعند ذالك هم اذن سے جس نے انہیں مرسل بنا کر بھیجا ہوتا ہے الشفعاء بإذن ا الله الذي منه شفاعت کرنے والے ہوتے ہیں اور جب دل يُرسلون.وإذا بلغت القلوب الحناجر قاموا وهم يتضرّعون حلق تک پہنچ جائیں وہ بحالت تضرع کھڑے ہو جاتے ہیں اور سجدوں میں گر جاتے ہیں تب ان کی وخروا وهم يسجدون هناك تملأ السماء دعاؤهم، ويبكى دعا آسمان کو بھر دیتی ہے اور ان کا رونا فرشتوں کو رُلا دیتا ہے ان کے تقویٰ کے باعث ان کی دعاسنی الملائكة بكاؤهم، ويُسمع جاتی ہے پس لوگ اس آزمائش سے نجات دیئے لهم لتقواهم، فيُنَجِّي الناس جاتے ہیں جس سے وہ بے چین ہوتے ہیں.من بلاء بـه يـقـلـقـون.وإنهم یہ ایسے لوگ ہیں جو زمین سے چمٹ جاتے ہیں قــوم يـــضــمــجــون بالأرض اور پے در پے آنے والی آفات کے وقت وہ ويَصْبَحُون بتوالى السجدات اپنے لگا تار سجدوں میں زمین پر پڑے رہتے ہیں عند توالي الآفات، ويبلونها اور آنسوؤں سے زمین کو تر کر دیتے ہیں اور بالـعبــرات، ويقومون أمام الله تمام مصائب دور کرنے والے اللہ کے سامنے دافع البليات في الليالى اندھیری راتوں میں کھڑے ہو جاتے ہیں اور ایسے المظلمات، ويقبلون إلى ربّهم صدق دل کے ساتھ وہ اپنے پروردگار کی جانب بصدق يُرضى خالق الكائنات متوجہ ہوتے ہیں جو خالق کا ئنات کو راضی کر دے

Page 90

علامات المقربين ۸۸ اردو ترجمه ويموتون لإحياء قوم كانوا اور وہ ان لوگوں کو زندہ کرنے کے لئے جوموت على شفا الممات، فيبدلون کے کنارے پر کھڑے ہیں خود موت قبول کر لیتے القدر وبالموت يشفعون ہیں.پس وہ تقدیر بدل دیتے ہیں اور موت کو اختیار کر کے شفاعت کرتے ہیں اور مشقت وبالنَّصَبِ يُريحون، وبالتألم برداشت کر کے راحت پہنچاتے ہیں اور تکلیف اٹھا کرموانست و ملاطفت کرتے ہیں.يبسئون.المائرات، ولو جعلت سرمدا إلى يوم المكافات، ولا يواسون خلق الله ويتخونونهم وه خلق اللہ سے ہمدردی کرتے ہیں اور مصائب عند الداهيات، ويعملون عملا کے وقت میں ان کا خیال رکھتے ہیں اور ایسا کام يعجب الملائكة في السماوات کرتے ہیں جو آسمانوں میں فرشتوں کو بھی حیران ويسبقون في الصالحات کر دیتا ہے اور نیکیوں میں سبقت لے جاتے ہیں.ان کے دلوں میں شجاعت رکھی جاتی ہے پس وتشجـع قـلـوبـهـم فيمشون في وہ ان شدائد میں بھی جن کا سلسلہ روز مکافات (قیامت) تک طویل ہو ہمیشہ رواں دواں رہتے ہیں اور وہ خوفزدہ نہیں ہوتے اور نہ ہی منہ پھٹ يتخوفون.ولا ينتمون على أحد ہو کر کسی سے بدکلامی کرتے ہیں بلکہ لوگوں کی بقـول سـوء وعند فحش الناس بد گوئی پر سکوت اختیار کرتے اور اپنا غصہ پی جاتے يجمون ويكظمون.ولا يتمايلون ہیں وہ دنیا کے مُردار کی طرف مائل نہیں على جيفة الدنيا ويتركونها ہوتے اور اسے کتوں کے لئے چھوڑ دیتے ہیں اور للكلاب، ويحسبونها حَفْنَةٌ من اسے محض ہڈیوں کی ایک مٹھی بلکہ مکھیوں کا فضلہ عظام بل ونيم الذباب، فلا يرتد تصور کرتے ہیں ان کی نگاہ اس طرف نہیں اٹھتی طرفهم إليها ولا يلتفتون اور نہ ہی وہ اس کی جانب کوئی توجہ کرتے ہیں.

Page 91

علامات المقربين ۸۹ اردو ترجمه ويجعلون أنفسهم كشجرة وہ اپنے تئیں ایسا بنا لیتے ہیں جیسے شاخدار درخت ہو شَعُوَاءَ، فيأكل الجوعان ثمارهم کہ ہر طرف سے آنے والا بھو کا شخص ان کے پھل من كل طرف جاء ، نعم کھاتا ہے.کیا ہی اچھے مہمان اور کیا ہی اچھے میزبان الأضياف ونعم المضيفون.قوم ہیں.یہ لوگ حسن تام کے مالک ہیں اور بدی کو نیکی مُطَهمون، ويدفعون بالحسنة سے دور کرتے ہیں اور مخلوق کی خدمت کرتے ہیں اور السيئة ويخدمون الورى ولا جو انہیں ایذاء پہنچائے وہ اسے ایذاء نہیں پہنچاتے اور يؤذون من آذى و مـن تـمخـی معذرت خواہ کی معذرت قبول کرتے ہیں اور جب إليهم فيقبلون.وإذا لقوا من کمینہ دشمنوں کی طرف سے ان پر سختیاں کی جائیں تو أعدائهم ا الأزابی دفعوه بالمن اس کے جواب میں وہ ان پر احسان کرتے ہیں اور وہ گالی ويجتنبون التساب ولا يعسمون کے جواب میں گالی دینے سے اجتناب کرتے ہیں يدعون لأعدائهم دعاء الخير اور اس کی کوشش بھی نہیں کرتے.اور وہ اپنے دشمنوں والسلامة والصحة والعافية کے لئے اللہ کی طرف سے خیر، سلامتی ، صحت و عافیت والهداية من الله، ولا یترکون اور ہدایت کی دعا کرتے ہیں اور وہ اپنے سینوں میں لأحد في صدورهم مثقال ذرة کسی کے لئے بھی ذرہ برابر کینہ نہیں رکھتے اور وہ ان من الغل ويدعون لمن قفاهم و کے لئے بھی دعا کرتے ہیں جو ان پر گندے الزام ازدرى، ويُؤرُون إلى عصاهم من لگاتے اور حقیر جانتے ہیں.اور عاصی تک کو اپنی عطى، فيتجلى الله عليهم بما جماعت میں پناہ دیتے ہیں.پس اللہ ان پر ظاہر ہو کانوا آثروه و رحموا عبادہ، جاتا ہے کیونکہ وہ اسے مقدم کرتے ہیں اور اس کے وبما كانوا يخلصون أولئك بندوں پر رحم کرتے ہیں اور اس وجہ سے کہ وہ اخلاص هم الأبدال وأولياء الله حقا رکھتے ہیں حقیقتاً یہی لوگ ابدال اور اولیاء اللہ ہیں اور وأولئك هم المفلحون.یہی لوگ کامیاب ہونے والے ہیں.

Page 92

علامات المقربين اردو ترجمه تبارك الأرض بقدومهم ان کی تشریف آوری سے زمین کو برکت دی جاتی وينجي الناس عند همومهم ہے.اور لوگوں کو ان کے غموں سے نجات دی جاتی ۱۲ فطوبى لقوم بهم يرتبطون.ربّ ہے پس مبارک ہو ان لوگوں کو جو ان سے تعلق رکھتے ہیں.اے میرے ربّ! تو مجھے ان میں شامل فرما اور میرا ہو اور میرے ساتھ ہو جا اس دن تک کہ اجعلني منهم وكن لى ومعى إلى يوم يُحشر الناس ويُحضرون.جب لوگ اٹھائے جائیں اور پیش کئے جائیں.ربّ لا تؤاخذ من عاداني فإنهم لا اے میرے رب ! ان لوگوں پر جو میری دشمنی کر يعرفونني ولا يبصرون.ربّ رہے ہیں گرفت نہ فرما کیونکہ وہ مجھے نہیں پہچانتے اور فارحمهم من عندك واجعلهم نہ انہیں بصیرت حاصل ہے.پس اے میرے رب ! من الذين يهتدون.وما يفعل الله اپنی جناب سے ان پر رحم کر اور انہیں ہدایت یافتہ لوگوں میں شامل فرما.اے منکر و! اگر تم شکر کرو اور بعذابكم ان شكرتم و آمنتم أيها المنكرون.ألا تشكرون لله وقد ایمان لے آؤ تو اللہ کو کیا ضرورت پڑی ہے کہ وہ تمہیں عذاب دے.کیا تم اللہ کا شکر نہیں کرو گے؟ أدرككم في وقتٍ تُهلكون فيها جبکہ اس نے تمہیں آلیا ایسے وقت جس میں تم ہلاک وتُــخـطـفـون؟ وإن شـكــرتــم کئے جارہے تھے اور اچکے جاتے تھے اور اگر تم نے ليزيدنكم، وتُعطون كلما تتمنون شکر کیا تو وہ تمہیں زیادہ دے گا اور جو تم تمنا اور آرزو وتشتهون.وإن تكفروا فإن کرو گے تمہیں عطا کیا جائے گا اور اگر تم ناشکری کرو جهنم حصير لقوم يكفرون.گے تو جہنم ناشکرے لوگوں کو گھیر نے والی ہے.ومن علاماتهم أنهم لا يؤذون ان کی ایک علامت یہ ہے کہ وہ کسی چھوٹی سے چھوٹی ذرّة ولا نملة وعلى الضعفاء چیز اور کسی چیونٹی تک کو ایڈ انہیں پہنچاتے اور ضعیفوں پر رحم يترحمون.ولا يقطعون كل القطع کرتے ہیں وہ ( کسی سے) مکمل قطع تعلقی نہیں کرتے

Page 93

علامات المقربين ۹۱ اردو ترجمه ولو عاداهم الأشرار الذين يؤذون اگر چه شریر اُن سے دشمنی کریں جو انہیں ہر طرح کی مـن كــل نـوع ويعتدون، بل ایزا دیتے ہیں اور زیادتی کرتے ہیں.بلکہ وہ اپنے يدعون لأعدائهم لعلهم يهتدون دشمنوں کے لئے دعا کرتے ہیں تا کہ وہ ہدایت پا ولا تجدهم گفظ غلیظ جائیں.تو انہیں بدخلق سخت دل کی طرح نہیں پائے گا اور نہ ہی تو کسی اور کو ان جیسا رحم دل اور لوگوں کا خیر القلب ولا تجد كمثلهم ارحم خواہ پائے گا خواہ تو مشرق و مغرب میں ڈھونڈے.وأنصح للناس ولو شرقت أو وہ مصیبت زدہ لوگوں کے لئے دعا کرتے ہیں یہاں تک کہ وہ اس کے لئے اپنی جانوں کو ہلاکت میں ڈال دیتے ہیں.پس جب یہ حالت ان کے نفوس پر جاری ہو جائے تو ان کی دعا حضرت احدیت میں سنی كنت من الذين يُغرّبون يدعون للذين اصابتهم مصيبة حتى يلقون أنفسهم إلى التهلكة، فإذا وقع الأمر على أنفسهم يُسمع جاتی ہے اور پھر انہیں اس کے متعلق خبر دی جاتی ہے دعاؤهم في الحضرة وبها کیونکہ وہ اپنی دعاؤں کو انتہا تک پہنچا دیتے ہیں اور ينبئون، ذالك بأنهم يُبلغون (خلق خدا کی ) غمخواری کا پورا حق ادا کرتے ہیں اور دعواتهم إلى منتهاها ويُتمون اس میں بالکل کوئی کوتا ہی نہیں کرتے.وہ اپنے آپ حق المواساة ولا يألتون.يُذيبون کو پگھلا دیتے ہیں اور اپنی جانوں کو ہلاکت میں ڈال أنفسهم ويلقونها إلى الدمار دیتے ہیں، پس وہ اس سے بہت سی جانوں کو ہلاکت فينجون بها نفوسا كثيرة من سے بچالیتے ہیں ، اسی طرح انہیں عظیم الشان فطرت التبار، وكذالك تُعطى لهم فطرة ( صحيحه ) عطا کی جاتی ہے اور وہ اس کے مطابق عمل وكذالك يفعلون.يقومون في کرتے ہیں، وہ اندھیری راتوں میں قیام کرتے ہیں ليل دامس والناس ينامون جبکہ لوگ سورہے ہوتے ہیں.وہ اپنے (نیک) ويرون نور أعمالهم في هذه الدنيا اعمال کا نور اس دنیا میں ہی مشاہدہ کر لیتے ہیں

Page 94

علامات المقربين ۹۲ اردو ترجمه وكل يوم في نورهم یزیدون اور ہر روز اپنے نور میں بڑھتے چلے جاتے ہیں اور جو ويرون نضارة ما قدموا لأنفسهم (اعمال صالحہ ) انہوں نے اپنے نفسوں کے لئے آگے ولا يكونون کمهلوسین بھیجے ہوتے ہیں وہ ان کی شادابی دیکھ لیتے ہیں.اور وہ ويجتنبون كل معصية ولو نشہ بازوں کی طرح نہیں ہوتے اور وہ ہر معصیت سے كانت صغيرة فلا يقربونها مجتنب رہتے ہیں خواہ کتنی ہی چھوٹی ہو پس وہ اس کے ولا يغتمصون، ويُمزّزون العمل قریب نہیں پھٹکتے اور نہ ہی وہ اس کو حقیر سمجھتے ہیں.اور الصالح ولا يزدرون.وہ عمل صالح کی تو قیر کرتے ہیں اور تحقیر نہیں کرتے.وإنّي بفضل الله من أولياء ؟ اور میں اللہ کے فضل سے اس کے اولیاء میں سے أفلا تعرفون؟ وقد جئتكم مع ہوں.کیا تم پہچانتے نہیں؟ اور میں تمہارے پاس آيات بينات أفلا تنظرون؟ کھلے کھلے نشان لے کر آیا ہوں کیا تم دیکھتے نہیں؟ أما خُسف القمران؟ أما تُرِكَ كيا شمس و قمر کوگر ہن نہیں لگ چکا؟ کیا تمام ممالک القلاص في جميع البلدان میں اونٹنیاں بریکارنہیں ہو چکیں ؟ تمہیں کیا ہے کہ ما لكم لا تتفكرون؟ وقد جاءت تم غور وفکر نہیں کرتے؟ خدائے رحمان کی طرف بينات من الرحمان، ونزل منه سے کھلے کھلے نشانات آچکے اور اس کی طرف سے السلطان ، فأى شك بعد واضح دلیل نازل ہو چکی ، اس کے بعد تمہارے ذالك يختلج في الجنان، أو أى دلوں میں کون سا شک خلجان پیدا کر رہا ہے.اے عذر بقى عندكم أيها اعراض کرنے والو! اب تمہارے پاس کون سا عذر المعرضون ؟ أما أُشيع الطاعون باقی رہ گیا ہے؟ کیا طاعون نہیں پھیلی اور کثرت وكثـر الـمـنـون؟ وشاع الكذب سے موتیں نہیں ہوئیں؟ جھوٹ اور فسق و فجور والفسق و غلب قوم مشرکون عام نہیں ہو گیا ؟ مشرک قوم غالب نہیں ہو چکی؟ وبدى انقلاب عظیم فی العالم دنیا میں ایک انقلاب عظیم کا آغاز نہیں ہو چکا؟

Page 95

علامات المقربين ۹۳ اردو ترجمه و ظهر أكثر ما تنتظرون، فما جن کے تم منتظر تھے ان میں سے اکثر ( علامات) (۱۱۳) لكم لا تحسنون الظنون ظاہر نہیں ہو چکیں؟ پس تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم حسن ظن سے کام نہیں لیتے اور حد سے بڑھ رہے ہو.وتعتدون؟ أيها الناس لِمَ قَدمتم بين يدى اے لوگو! اگر تم متق ہو تو پھرتم اللہ اور اس کے عالم سے الله وحَكَمه إن كنتم تتقون؟ آگے کیوں بڑھ رہے ہو، کیا تمہارا تقویٰ یہ ہے کہ تم أهذه تـقـاتـكـم أنكم كفرتمونی نے تکفیر کی جبکہ تمہیں پورا علم نہیں تھا اور تم صاف دلوں وما علمتم حق العلم وما تسألون کے ساتھ سوال نہیں کرتے اور اگر تم سے سوال کیا بقلوب سليمة وإن سُئِلَ عنكم جائے تو بھڑک اٹھتے ہو، کیا تم پر یہ گراں گزرا ہے کہ تتوقدون؟ أشق عليكم أنّ الله الله نے مجھے اس صدی کے سر پر مبعوث فرمایا اور مجھے بعثني على رأس المائة واختارنی اللہ کے دین کی بہتر طور پر تجدید کی خاطر منتخب کیا تا کہ لأجدد دين الله صَلَاحًا وأُفحِم میں اس قوم کو جو عیسی کو معبود بنانے میں غلو میں بڑھ گئی قوما زاد غُلوّهم في اتخاذ عیسی ہے ساکت کروں اور اس صلیب کو تو ڑوں جسے وہ بلند إلها، وأكسر صلیبا یعلونه کرتے ہیں اور (جس کی ) وہ عبادت کرتے ہیں یا کیا ويعبدون؟ أو أغضبكم ما خالفكم تمہیں اس بات نے غضبناک کیا ہے کہ میرے رب ربي في وحيه؟ وكذالك غضب نے اپنی وحی میں تمہاری مخالفت کی ہے اسی طرح اس اليهود من قبل فما لکم سے پہلے یہود بھی غضبناک ہوئے تھے.تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم عبرت حاصل نہیں کرتے ؟ أيها الناس إنى أنا المسيح اے لوگو! میں وہی مسیح ہوں جو اپنے وقت پر الذي جاء في أوانه، ونزل من آیا اور آسمان سے روشن دلیل کے ساتھ نازل السماء مع برهانه و اراکم آیات ہوا اور تمہیں اس نے اللہ کے نشانات دکھائے الله فيكم و فی نفسه و فی اعوانه ہیں تم میں، اپنی ذات میں اور اپنے انصار میں.لا تعتبرون؟

Page 96

علامات المقربين ۹۴ اردو ترجمه و شهد الـزمـان له بلسانه وشهد اور زمانے نے اس کے لئے اپنی زبان حال سے الله له في قرآنه فبای حدیث گواہی دی.اور اللہ نے اس کے لئے اپنے قرآن میں تؤمنون بعد شهادة الله وبيانه؟ شہادت دی ہے، پس اللہ کی شہادت اور اس کے بیان ألم يأن أن تتقوا الله ويوم لقيانه؟ کے خلاف تم کس بات پر ایمان لاؤ گے؟ کیا وقت وان تتقوا يومًا يُذيب الجلود نہیں آگیا کہ تم اللہ اور اس کی ملاقات کے دن سے بنيرانه؟ ألا تتفكرون فی ڈرو اور اس دن سے ڈرو جو کھالوں کو اپنی آگ سے آيات الله؟ وأى شهادة أكبر من پگھلا دے گا.تم اللہ کی آیات کے متعلق کیوں غور فرقانه؟ ألا ترون إن كنتُ من الله نہیں کرتے.اس کے فرقان سے بڑھ کر اور کون سی و تنكرونني فكيف يصيبكم حظ شہادت ہو سکتی ہے.کیا تم اس پر غور نہیں کرتے کہ اگر مـن أمــانــه؟ ألا تقرء ون قصص میں اللہ کی طرف سے ہوا اور تم نے میرا انکار کر دیا تو اليهود.كيف جعلوا من القرود تمہیں کیسے اس کی امان سے حصہ ملے گا ؟ کیا تم یہود ألم تكن عندهم معاذير كما أنتم كے واقعات کو نہیں پڑھتے.وہ کس طرح بندر بنا دیئے تعتذرون؟ فارحموا أنفسكم إلى گئے ، کیا ان کے پاس بالکل اسی طرح کے عذر نہ تھے ما تجترء ون؟ ولا تحاربوا الله جیسے تم پیش کر رہے ہو، پس اپنی جانوں پر رحم کرو.أيها الجاهلون ما لكم لا کب تک جسارت کرو گے؟ اے نادانو ! اللہ سے جنگ تذکرون موتكم ولا تتقون؟ نہ کرو تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اپنی موت کو یاد نہیں إن الغيور الذی ارسلنی کرتے اور ڈرتے نہیں.وہ غیور (خدا) جس نے مجھے وعصيتموه إنه هو الصاعقة مبعوث فرمایا اور جس کی تم نے نافرمانی کی بلاشبہ وہ ولا يُرة بأسه عن قوم يجرمون ایک صاعقہ ہے اور اس کا عذاب مجرم قوم سے ٹالا نہ إنه يسمع ما تتفوهون به ویری جائے گا.یقینا وہ تمہارے منہ سے نکلی ہوئی بات کو سنتا نجواکم ویری کلّما تمکرون اور تمہارے خفیہ مشوروں اور سب مکروں کو دیکھتا ہے

Page 97

علامات المقربين ۹۵ اردو ترجمه وسيعلم الذين ظلموا أي منقلب اور ظالم لوگ ضرور جان لیں گے کہ کس مقام کی طرف ان ينقلبون.ويل للذين لا يُفرّقون کو لوٹ کر جانا ہو گا.ہلاکت ہو ان لوگوں پر جو صادق اور بين الصادق والكاذب ولا يفرقون کاذب کے درمیان تمیز نہیں کرتے اور ڈرتے نہیں ؟ اور نہ ولا يعرفون الصادقين من وجوههم وہ صادقوں کو ان کے چہروں سے پہچانتے ہیں اور نہ فراست ولا يتفرسون.ولا يذوقون الكلمات سے کام لیتے ہیں.نہ وہ کلمات مقربین کا ذوق رکھتے ہیں ولا ينتفعون من الآيات، ختم اللہ اور نہ نشانات سے فائدہ اٹھاتے ہیں.اللہ نے ان کے على قلوبهم فهم لا يتفقهون.دلوں پر مہر کر دی ہے اور وہ سمجھ بوجھ سے کام نہیں لیتے.أيها الناس لم تستعجلون في اے لوگو! تم میری تکذیب میں کیوں جلدی کرتے تکذیبی فما لكم لا تسلکون ہو تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم متقیوں کی طرح نہیں كالمتقين، وتهذون ولا چلتے اور بیہودہ گوئی کرتے ہو اور وقار اختیار نہیں تتزمتون؟ ما لكم لا تُمعِنُون في کرتے تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم عیسی کے متعلق قوله عزّوجلّ حكاية عن عيسى : الله عزّ و جلّ کے قول فَلَمَّا تَوَفَّيْتَنِي پرغور فَلَمَّا تَوَفَّيْتَنِي أو لا تتوفون نہیں کرتے.کیا تم مرو گے نہیں اور ہمیشہ زندہ وتخلدون؟ أم رأيتم عيسى إذ رہو گے؟ کیا تم نے عیسی کو دیکھا جب وہ آسمان صعد إلى السماء فقلتم كيف پر چڑھے تو تم نے کہا کہ جو ہم نے دیکھا اور نترك ما رأينا و إنا مشاهدون مشاہدہ کیا ہے اسے ہم کیسے چھوڑ دیں.تمہارے تعا لكم لم تضلون زُمع لئے ہلاکت ہو! کیوں تم عوام الناس کو بغیر علم (۱۴ الناس بغير علم ولا تتقون کے گمراہ کرتے ہو اور اس ذات سے نہیں ڈرتے الذى إليه تُرجعون.تصرون جس کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے.تم جھوٹ پر على الكذب وتعلمون أنكم مصر ہو.یہ جانتے ہوئے بھی کہ تم جھوٹ بول تكذبون، ثم على الزور تجترء ون رہے ہو پھر اس جھوٹ پر دلیری دکھا رہے ہو المائدة : ١١٨

Page 98

علامات المقربين ۹۶ اردو ترجمه ولو كنت لا أبعث فيكم لكنتم اور اگر میں تم میں مبعوث نہ کیا جاتا تو تم معذور تھے معذورين، ولكن ما بقى عندكم لیکن اللہ کے مجھے مبعوث فرمانے کے بعد اب عذر بعد ما بعثني الله فما لكم تمہارے پاس کوئی عذر باقی نہیں رہا، پس تمہیں کیا لا تخافون؟ بئسما فعلتم بحكم ہو گیا ہے کہ تم ڈرتے نہیں.اللہ کے حکم سے جو تم نے من الله وبئسما تفتعلون.کیا وہ بہت برا ہے اور برا ہے جو تم افترا کرتے ہو.یا حسـرات عـلـيـكـم ما عرفتم ہائے افسوس تم پر تم نے زمانے کو نہ پہچانا اور الزمان وما تذكرتم ما قال النبيون، انبیاء کے فرمودات کو یاد نہ رکھا.اللہ نے اپنی جناب وقد من الله عليكم بآيات من عنده سے تم پر نشانات کے ذریعہ احسان فرمایا لیکن تم نے فما نظرتم إليها وتصاممتم ان پر نگاہ تک نہ ڈالی اور اپنے آپ کو بہرا اور اندھا وتعاميتم وصرتم من بنالیا اور ان لوگوں میں شامل ہو گئے جو مر جاتے الذين يموتون.وما تركتم ذرّة من ہیں.تم نے اپنی گمراہیوں میں سے ایک ذرہ بھی نہ ضلالاتكم بل عليها تُصرون.إنّ ترك كيا بلكہ تم ان پر اصرار کرتے رہے.اللہ نے الله قد صرّح لكم وقت مسیحه تم پر اپنے مسیح کی آمد کے وقت کی پوری صراحت کر وما ترك من أدلّة، ولقد نصركم دی تھی اور کسی دلیل کو نہ چھوڑا.اللہ نے بدر میں الله ببدر وأنتم أذلة، فما لكم تمہاری مدد اس حالت میں فرمائی جب تم کمزور لا تفهمون هذا السر ولا تھے.تمہیں کیا ہے کہ اس راز کو نہیں سمجھتے اور نہ ہی تتوجهون؟ أليست هذه المائة مائة توجہ کرتے ہو.کیا یہ صدی بدر کی (چودھویں) البدر فما لكم لا تقدرون آی الله صدی نہیں؟ پھر تم اللہ کی آیات کی حقیقی قدر کیوں حق القدر ولا بها تنتفعون؟ وقالت نہیں کرتے اور نہ ان سے فائدہ اٹھاتے ہو.السفهاء كيف نتبع الذى شذ نادان کہتے ہیں کہ ہم اس شخص کی کیسے اتباع کریں جو وكيف نترك سوادًا أعظم؟ الگ ہو گیا ہے اور ہم کیسے سواد اعظم کو چھوڑ دیں.

Page 99

علامات المقربين ۹۷ اردو ترجمه وما جاء نبي إلا كان من الشاذين کوئی نبی بھی نہیں آیا مگر وہ سوادِ اعظم سے کٹ کر اور وكان عن الضلال تكرم انظر گمراہی سے پاک ہوتا تھا.دیکھ ہم ان کے وسوسوں کا کس طرح ازالہ کر رہے ہیں پھر دیکھ کہ وہ کیسے كيف نزيل وساوسهم ثم انظر اندھے بن رہے ہیں.وہ اس دن کو بھول گئے ہیں كيف يتعامون.إنهم نسوا يومًا جس میں وہ ایک ایک کر کے اس کے حضور لوٹائے جائیں گے پھر ان سے ان کے اعمال کے متعلق پوچھا يرجـعـون إليه فرادى ثم يُسألون عما كانوا يعملون.مالهم جائے گا.انہیں کیا ہو گیا ہے کہ وہ موسیٰ ، عیسی اور لايوانسون موسى وعيسى ونبينا ہمارے نبی اکرم ( ع ) پر نگاہ نہیں ڈالتے کہ وہ الأكرم، کیف بعثوا شاذین فی کیسے اپنے آغاز میں ( سواد اعظم سے ) الگ تھلگ أوائلهم ثم اجتمع عليهم فوج مبعوث کئے گئے ، پھر صلحاء کی ایک جماعت ان کے من الصلحاء ، وكل صدق وسلّم گرد جمع ہوگئی اور سب نے تصدیق کی اور سرتسلیم خم وأمنوا بمن شذ وتركوا کیا اور اس پر ایمان لائے جو الگ تھلگ تھا اور اپنے سوادهم الأعظم، إلا الذي ذُرءَ سواد اعظم کو چھوڑ دیا، سوائے اس کے جو جہنم کے لجهنم.فَوَيْلٌ لِلذين تركوا لئے پیدا کیا گیا.پس ہلاکت ہوان کے لئے جنہوں نے اپنے وقت کے نبی کو چھوڑ دیا.یہی تو وہ لوگ ہیں مبعوث وقتهم أولئك هم الذين جو ( جماعت سے الگ ہو گئے اور جن کا نام ہمارے شدّوا وسماهم نبينا فيجا أعوج نبی (ع) نے فیج اعوج اور منحوس رکھا اور فرمایا کہ وہ وأشأم.وقال إنهم ليسوا منى مجھ سے نہیں اور نہ میں ان سے ہوں.پس یہ ہیں ولستُ منهم، فهم الشاذون كما الگ تھلگ جیسا کہ پہلے ذکر ہوا ہے.جب ان کے تقدم.إذا جاء هم حَكَم من ربهم پاس ان کے رب کی طرف سے حکم آیا تو انہوں نے فقأوا عيونهم وأصموا آذانهم اپنی آنکھیں پھوڑ لیں اور اپنے کانوں کو بہرا کر لیا وما سألوا عنه وصاروا كأبكم.اور اس کے متعلق تحقیق نہ کی اور گونگے کی طرح ہو گئے.

Page 100

علامات المقربين ۹۸ اردو ترجمه وإن الله بعثني على رأس هذه یقیناً اللہ نے مجھے اس صدی کے سر پر مبعوث فرمایا المائة، بما رأى الإسلام فی کیونکہ اس نے اسلام کو کمزوری کے گڑھے میں پڑے وهاد الغربة، ورآه كارض ہوئے دیکھا اور اسے ایک نکمی سیاہ زمین یا گلے سڑے حشاة سوداء أو كحشي مما سبزه یا بد بودار گوشت کی طرح پایا جو قریب تھا کہ ایسے ينتون أو كلحم نتن و كاد أن درخت کی طرح ہو کہ جو بالکل گل سڑ کر نہایت متعفن ہو يكون كَنَيتُون.ورأى النصاری چکا ہو.اور اس نے نصاری کو دیکھا کہ وہ اہل حق کو گمراہ کر أنهم يُضلون أهل الحق رہے ہیں اور عیسائی بنا رہے ہیں اور ہمارے نبی (ع) وينصرون، ويسبون نبينا ظلما و کو ظلم اور جھوٹ کی راہ سے گالیاں دیتے ہیں اور باز نہیں ۱۵ زورا ولا ينتهون و رأی العلماء آتے.اور اس نے علماء کو دیکھا کہ ان میں لاجواب ما بقيت فيهم قوة الإفحام ولا کرنے کی طاقت باقی نہیں رہی اور نہ فصاحت کلام اور فصاحة الكلام ولا يحتكأ نطقهم ان كى بات کسی دل میں نہیں اترتی کیونکہ وہ اللہ کی روح في نفس بما لا ينطقون بروح من سے نہیں بولتے اور نہ ہی وہ فصیح الکلام ہیں بلکہ ان میں الله ولا هم يُفصحون، بل يوجد شیخ پایا جاتا ہے اور وہ غیر واضح کلام کرتے ہیں اس کی فيهم تكنّع ويفطفطون ذالك وجہ یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنے رب کی نافرمانی اس قول سے بما عصوا ربهم بقول لا يُقارنه کرتے ہیں جس کی فعل سے ہم آہنگی نہیں ہوتی نیز اس فعل وبما كانوا يراء ون، ولما لئے کہ وہ دکھاوا کرتے ہیں اور جب میں اپنے رب کی جنتهم من ربي أعرضوا وقالوا طرف سے ان کے پاس آیا تھا تو انہوں نے اعراض کیا كاذب أو مجنون، وما جنتهم إلا اور کہا کہ یہ تو جھوٹا یا مجنون ہے اور جب میں ان کی وهم يسهون في الصالحات طرف آیا تو ان کی حالت یہ تھی کہ وہ نیکیوں کو بھول چکے وعن الصالحات، وينبذون تھے اور نیکیوں سے دور تھے ، خوشبودار درخت کو پس پشت السعدة وبالنيتون يفرحون ڈال رہے تھے اور گلے سڑے متعفن درخت پر خوش.

Page 101

علامات المقربين ۹۹ اردو ترجمه وأمليت لهم رسائل فيها آیات اور ان کے لئے میں نے چند رسائل جن میں واضح بينات لعلهم يتفكرون فما كان نشانات ہیں اس غرض سے لکھے کہ وہ غور و فکر کریں جوابهم إلا الهزء والشخر مگر ان کا جواب ہنسی اور تمسخر کے سوا کچھ نہ تھا اور وكذبوا بآي الله وهم يعلمون انہوں نے جانتے بوجھتے اللہ کی آیات کو جھٹلایا اور وقالوا إن هو إلا افترى وأعانه کہا کہ یہ سب کچھ محض افتراء ہے اور اس میں عليه قوم آخرون.دوسرے لوگوں نے اس کی مدد کی ہے.وقال بعضهم دهرى لا يؤمن بعض کہتے ہیں کہ یہ دہر یہ ہے، اللہ پر ایمان نہیں بالله فاقرأ أيها الناظر ما كتبنا رکھتا اس لئے اے دیکھنے والے! جو ہم نے لکھا اور شائع کیا ہے اسے پڑھ اور پھر غور کر کہ یہ لوگ کیسی وأشعنا ثم انظر كيف يهذرون، فضول باتیں کہہ رہے ہیں.اور یقیناً کان، آنکھ اور وإن السمع والبصر والفؤاد دل ان میں سے ہر ایک سے پرسش ہو گی.پس ہلاکت ہو ان کے لئے جس دن وہ اللہ سے ملیں گے فويل لهم يوم يلقون الله اور پوچھے جائیں گے.اس شخص سے زیادہ ظالم اور كل أولئك كان عنه مسئولا، ويُسألون.ومن أظلم ممن افترى کون ہو سکتا ہے جو اللہ پر جھوٹ باندھے یا اس کی على الله كذبا أو كذب بآياته إنّه آیات کو جھٹلائے.حق تو یہ ہے کہ ظالم کبھی فلاح نہ لا يفلح الظالمون.وقالوا ما پائیں گے اور انہوں نے کہا تو اللہ کی طرف سے کوئی جئت بسلطان من عند الله بل زبر دست دلیل لے کر نہیں آیا ، بات یہ ہے کہ ان کی لهم أعين لا يبصرون بها، آنکھیں تو ہیں لیکن وہ ان سے دیکھتے نہیں اور وقلوب لا يفقهون بها و آذان لا دل تو ہیں لیکن ان سے سمجھتے نہیں اور کان ہیں لیکن يسمعون بها وإن هم إلا كسارحة ان سے سنتے نہیں.ان کی حالت مویشیوں کی سی ہے يتيهــون خـلـيـع الرسن ويرتعون، وہ بے لگام سرگرداں ہیں اور چرتے پھرتے ہیں.

Page 102

علامات المقربين اردو ترجمه وتبين الحق وهم يعرضون حق ظاہر ہو چکا ہے اور وہ حق سے اعراض کر رہے يكتبون رسائل ليستروا الحق ہیں.وہ اخفاء حق کی غرض سے رسائل لکھ رہے وإنا اقتتبـنـا أيديهم فما يكتبون ہیں.ہم نے ان کے ہاتھوں کو باندھ دیا پس وہ لکھ وإنى اقتبتُهُم يمينا وقلتُ نہیں سکتے.میں نے انہیں ہمیشہ قسم دی اور کہا اگر تم بارزوني إن كنتم تصدقون سچے ہو تو مقابلے کے لئے نکلو.اس پر وہ اپنی جگہ پر فلكأوا بمكانهم و ما خرجوا، چمٹ کر رہ گئے اور نہ نکلے گویا زمین نے انہیں اپنے كأن الأرض تلمات بهم وكأنهم اندر چھپا لیا ہے اور وہ معدوم ہو گئے ہیں.پھر میں من الذين يعدمون.ثمّ إِنِّى قمتُ نے ان کی خاطر مبارک راتوں میں اس خیال سے لهم في ليالي مباركة و دعوت قیام کیا اور راتوں کی گھڑیوں میں ان کے لئے لهم في أسعائها لعلهم يرحمون دعائیں کیں تا کہ ان پر رحم کیا جائے اور اللہ کسی پر وما كان الله ليتوب على أحد إلا رجوع برحمت نہیں ہوتا مگر تو بہ کرنے والے لوگوں پر على قوم يتوبون منهم قوم اور ان میں سے کچھ لوگ حد سے بڑھ گئے اور کچھ اعتدوا ومنهم كشيء مقارب ایسے تھے جو ان حد سے بڑھنے والوں کے قریب وليسوا عـلـى طريق ناهجةٍ ولا تھے اور ان کا مسلک درست نہ تھا اور نہ ہی وہ اس پر يستنهجون.ومن تقرب إلى الله چلنے کے خواہاں تھے اور جو شخص ایک بالشت بھر اللہ شبرا يتقرب إليه ذراعًا ولكن کے قریب آتا ہے تو اللہ ہاتھ بھر اس کے قریب الظالمين لا يتوجهون قرضبوا آتا ہے لیکن ظالم توجہ نہیں کرتے.انہوں نے اللہ عُلقَ الله وهم على الدُّنيا سے تعلقات قطع کر لئے ہیں اور دنیا کی طرف يتمايلون، وأصابهم زمهرير جھک گئے ہیں اور انہیں غفلت کی شدید سردی لگی ہے الغفلة فاقرعبوا وهم منه کل آن پس وہ سکڑ گئے اور اس وجہ سے ہر آن گرائے جا يُقَرُطَبون.قَشَبوا صالحًا بما فسد رہے ہیں.انہوں نے نیکی اور بدی کو گڈ مڈ کر دیا

Page 103

علامات المقربين 1+1 اردو ترجمه وقضبوا كَرَمَ الإيمان ولا يُبالون اور ایمان کی بیل کو کاٹ کر رکھ دیا اور وہ بالکل لا پرواہ وإذا قيل لهم إن الله قد اصطخم ہو چکے ہیں اور جب ان سے یہ کہا جائے کہ اللہ لكم وأرسل الطاعون، قالوا تمہارے خلاف غضبناک ہو گیا اور اس نے طاعون مرض يأتي ويذهب ولا يأخذنا بھیجی ہے تو وہ کہتے ہیں یہ تو بیماری ہے جو آنے جانے المنون، انظر كيف ينبهون ثم والی ہے اور ہمیں موت نہیں آئے گی.غور کر کہ انہیں انظر كيف يتناعسون.یرون کس طرح جگایا جا رہا ہے پھر دیکھو کہ وہ کس طرح 1 الموت ولا يتعظون، تراهم آنکھیں موند رہے ہیں ، وہ موت کو دیکھتے ہیں پر نصیحت يلهجون بزخارف الدنيا ولا حاصل نہیں کرتے تو انہیں دیکھتا ہے کہ وہ دنیا کی يشبعون.دلفریبیوں کے دلدادہ ہیں اور سیر نہیں ہوتے.وإذا قرء عليهم ما أنزل الله اور جب اللہ کا نازل کردہ کلام ان کے سامنے پڑھا ازوروا مُهرولین و هم يشتمون جائے تو وہ بھاگتے ہوئے اور گالیاں دیتے ہوئے تراهم جيفة ليلهم وقطـرب اعراض کرتے ہیں اور تو انہیں ان کی رات میں مردہ اور ان کے دن میں ایسے کیڑے کی طرح پائے گا جو ہر وقت کام میں مصروف رہتا ہے.وہ اپنی دنیا کے لئے نهارهم، يهيمون لـدنـيـاهـم وعن الآخرة يغفلون، ولا تتركهم سرگرداں رہتے ہیں اور آخرت سے غافل رہتے ہیں.صواكم الدهر ثم مع ذالك زمانے کے حوادث ان کا پیچھا نہیں چھوڑتے پھر بھی وہ لا يتنبهون.وإذا عُرضت عليهم بیدار نہیں ہوتے اور جب ان کے سامنے سچائی کی كلم الحق سمعوها وهم باتیں پیش کی جائیں تو وہ اسے آگ بگولا ہو کر سنتے ہیں يتاقون، ويعافون ما يسمعون اور جو سنتے ہیں اسے نا پسند کرتے ہیں اور جو ان پر پڑھا ويبذءُ ون ما يُقرءُ ون يعلمون جائے اسے حقیر جانتے ہیں.وہ جانتے ہیں کہ وہ مرنے أنهم ميتون ثم يتعامشون والے ہیں پھر بھی جان بوجھ کر غفلت کرتے ہیں

Page 104

علامات المقربين ۱۰۲ اردو ترجمه يبكون للدنيا كالأعمش، وہ ایک کور چشم کی طرح روتے ہیں اور آخرت سے وهم عن الآخرة غافلون.زيّن غافل ہیں.شیطان نے ان کے سامنے ان کی نفسانی الشيطان لهم أهواء هم فعنشوا خواہشات کو مزین کر کے پیش کیا ہے اور وہ ان خواہشات اليها فأحبط الله أعمالهم، کی طرف کھنچے جاتے ہیں پس اللہ نے ان کے اعمال ضائع کر دیئے اور ان کے متاع کو کھوٹا اور نکما کر دیا.وہ وأفســل عـلـيـهـم متاعهم، ولعنوا لعنت کئے گئے اور وہ نہیں جانتے.وہ گھڑے کے وهم لا يعلمون يختارون ثَمَدًا حَمِأَ وَصَرِى ويتركون غَمُرًا غير غَشَشِ ذالك بأنهم أفشال فعلى گدلے اور بد بودار تھوڑے پانی کو اختیار کرتے ہیں اور گہرے صاف شفاف پانی کو ترک کرتے ہیں یہ اس وجہ سے ہے کہ وہ بُزدل اور سست ہیں اور گھٹیا چیز پر الأدنى يقنعون يتركون لونا قناعت کرتے ہیں.وہ بے داغ رنگ کو چھوڑتے اور لا شِيَة فيها ويختارون الرقش دھبوں کو اختیار کرتے ہیں اور وہ دھوپ اور چھاؤں کے ويقعدون بين الصح والظل ئین مین بیٹھے ہیں ( یعنی واضح موقف اختیار نہیں کرتے) ولا يتركون مقاعد إبليس اور ابلیسی مجالس کو نہیں چھوڑتے اور باز نہیں آتے.ان ولا ينتهون.وحَبابُهم أن تُفتح كى دلی مراد یہ ہوتی ہے کہ ان پر دنیا کے دروازے کھول عليهم أبواب الدُّنيا ويُعطوا فيها دیئے جائیں اور انہیں اس دنیا کے تمام ثمرات سے پھل كل ثمرة من ثمارها ويُسَمَّغُون دیا جائے حالانکہ وہ خوب کھلائے پلائے جاتے ہیں.يكفروننى ولا أدرى على ما وہ میری تکفیر کرتے ہیں لیکن مجھے معلوم نہیں کہ وہ کس یکفرونني، و التناهم بيمين أن بناء پر میری تکفیر کر رہے ہیں.ہم نے انہیں قسم دی کہ وہ يقولوا ما يسترون، فما تفوّهوا اس بات کا اظہار کریں جسے وہ چھپا رہے ہیں لیکن وہ بقول وشد وكاء قربتهم کچھ نہ بولے اور ان کے مشکیزے کو ایسے مضبوط تھے سے باندھا گیا ہے کہ اس سے ایک بوند بھی نہ ٹپکے.فلا يترشحون.

Page 105

علامات المقربين ۱۰۳ اردو ترجمه فی رمــضــــان؟ ألا يـنـظـرون يحسبون وقت نزول المسيح وہ نزول مسیح کے وقت کو اس اونٹنی کی طرح تصور کرتے كنافة مُمُجرٍ ويرون أن الأشراط ہیں جس کا وضع حمل کا وقت گزر چکا ہو اور تا حال وضع ظهرت ثم لا يتيقظون.أما نہ ہوا ہو، حالانکہ وہ دیکھ رہے ہیں کہ (نزول مسیح) کی قد كسف القمران، وكان الكسف تمام علامات ) ظاہر ہو چکی ہیں پھر بھی وہ نہیں جاگتے.کیا سورج اور چاند کو گرہن نہیں لگ چکا، جو رمضان کے مہینے میں واقع ہوا.کیا وہ نہیں دیکھتے کہ زمین کے كيف تظهر أثقال الأرض بوجھ ( خزانے ) کس طرح ظاہر ہو رہے ہیں، ریل وتجرى الوابورة وتمخر السفائن گاڑی چل رہی ہے اور جہاز سمندر کا سینہ چیر رہے وتُزَوّج النفوس وتُترك القلاص ہیں اور لوگوں کو اکٹھا کیا جارہا ہے.اور جوان اونٹنیاں وتُبدّل الظعائن، وظهر چھوڑ دی گئی ہیں اور سواریاں تبدیل ہو چکی ہیں اور جتنے بھی ان کے قیاسات تھے وہ سب ظاہر ہو چکے.وإن مرهم عيسى آية بينة على مرہم عیسی ، حضرت عیسی کی وفات پر ایک کھلی دلیل موته، فما لهم لا يفكرون في ہے پھر اس دلیل پر وہ کیوں غور نہیں کرتے اور نہ اس هذه الآية ولابه ينتفعون؟ سے فائدہ اٹھاتے ہیں.مسیح موعود کی مثال ذوالقرنین وإنمـا مثـل الـمسيح الموعود کے مشابہ ہے اور اے آنکھیں رکھنے والو! اسی کی طرف كمثل ذى القرنين، وإليه أشار قرآن نے اشارہ کیا ہے.اگر تم غور کرتے تو یہ مثال القرآن يا أولى العينين، فكفاكم تمہارے لئے کافی تھی.حقیقت یہ ہے کہ میں ذوالقرنین كلّما يأمتون.هذا المثـل إن كنتم تتأملون.کی طرح حاذق اور نابغہ روزگار ہوں.اور لوگوں کو وإني أنا الأَحْوَذِى كَذِى القرنين ، وجمعت لى الأرض كلّها بتزويج میرے لئے تمام زمینی خطوں کے نفوس کو اکٹھا کرنے النفوس، فكمّلتُ أمر سياحتى کے ذریعہ یکجا کر دیا گیا ہے، میں نے اسی جگہ پر وما برحت موضع هاتين القدمين | رہتے ہوئے بھی اپنی سیاحت کا کام مکمل کر لیا ہے

Page 106

علامات المقربين ۱۰۴ اردو ترجمه ولاسياحة في الإسلام ولا شد اور اسلام میں حرمین شریفین کے علاوہ کسی جگہ کی الرحال من غير الحرمين فرزق سیاحت اور اس کے لئے رخت سفر باندھنا فرض لى السيحانُ بهذا الطريق من رب نہیں، لہذا دونوں جہانوں کے رب نے اس طریق الكونين.ووجدت في سياحتي سے میرے لئے سیاحت کا سامان پیدا فرما دیا اور قومين متضادين.قوم صمخت میں نے اپنی اس سیاحت کے دوران دو متضاد قومیں پائیں ، ایک قوم تو وہ تھی جن پر سورج چمکا اور عليهم الشمس ولفحت وجوههم اس کی تپتی ہوئی آگ نے ان کے چہرے جھلس دیئے اور وہ ناکام و نامراد لوٹے اور دوسری قوم زمہریر میں ہے اور صاف چشمہ کے مفقود ہونے کی نار أُوارٍ فــرجـعـوا بـخـفـى حنين.وقوم آخرون في زمهرير وعين حَمِئَةٍ لفقد العين ذالك مثل وجہ سے گدلے چشمہ پر ہے.یہ ( پہلی ) مثال ان الذين يقولون إنا نحن مسلمون لوگوں کی ہے جو کہتے ہیں کہ ہم ہی مسلمان ہیں وليس لهم حظ من شمس حالانکہ انہیں آفتاب اسلام سے کچھ بھی حصہ نہیں ملا الإسلام، يحرقون أبدانهم من غير وہ اپنے بدنوں کو فائدہ اٹھانے کی بجائے جلاتے نفع ويلفحون، ومثل الذين ما بقی اور جھلاتے ہیں اور ( دوسری) مثال ان لوگوں کی عندهم من ضوء شمس التوحید ہے جن میں توحید کے سورج کی کوئی روشنی باقی واتخذوا عيسى إلها واستبدلوا نہیں اور انہوں نے عیسی کو مبعود بنا لیا ہے اور زندہ الميت بالذي هو حى، ويظنون (خدا) کی بجائے مردہ کو بدلے میں لیا ہے اور وہ أنهم إليه يتحوّجون.سمجھتے ہیں کہ وہ اس کے حاجتمند ہیں.هذان مثلان لقوم جعلوا سیہ دو مثالیں اس قوم کی ہیں جنہوں نے اپنے آپ أنفسهم كعبادید ما نفعھم کو بہت سے منتشر فرقوں میں تقسیم کر لیا ہے اور سورج ضوء الشمس من غير أن کی روشنی نے انہیں کوئی فائدہ نہ دیا سوائے اس کے تلفح وجوههم حرها کہ اس کی تمازت نے ان کے چہروں کو جھلسا دیا.

Page 107

علامات المقربين ۱۰۵ اردو ترجمه فهم يهلكون.ومثل لقوم فروا پس وہ ہلاک ہو رہے ہیں اور ان لوگوں کی من ضوئها فنُهبوا وهم يغتهبون.مثال جو سورج کی روشنی سے بھاگ گئے اور و إني أدركت القرنين من وہ تاریکی میں لوٹ گئے.میں نے ہجری، السنوات الهجرية وكذالك من عیسوی اور ہر مروجہ کیلنڈر کے لحاظ سے دو سنى عيسى ومن كلّ سَنةٍ بها صدیاں پائی ہیں اور اسی مناسبت سے اللہ کی يحاسبون.فلذالك سُمّيت کتاب میں میرا نام ذوالقرنین رکھا گیا ہے بڑا نشان ہے.ذا القرنين في كتاب الله ، إن فى اس میں تدبر کرنے والوں کے لئے ایک بہت ذالك لآية لقوم يتدبرون.وما جئت إلا في وقت فتحت میں ٹھیک ایسے وقت پر آیا ہوں جس میں یا جوج يأجوج ومأجوج فيه وهم من كل ماجوج کو کھلا چھوڑ دیا گیا ہے اور وہ ہر بلندی اور سمندر کی لہر پر سے پھلانگتے ہوئے پھیل رہے حَدَبٍ يَنسلون، فبعثتُ لأصون ہیں.پس مجھے مبعوث کیا گیا تا کہ میں کھلے کھلے المسلمين من صولهم بآيات نشان دکھا کر اور ایسی دعاؤں کے ذریعہ جو بينات وأدعية تجذب الملائكة فرشتوں کو آسمانوں سے کھینچ کر زمین پر لے آویں، إلى الأرض من السماوات مسلمانوں کو ان کی یلغار سے بچاؤں اور مسلمانوں ولأجعل سدًّا لقوم يُسلمون.کے لئے ایک مضبوط حفاظتی بند بناؤں.الحمد لله الذي أرسل حقیقی ستائش کے لائق صرف اللہ کی ذات ہے جس عبدة على أوانه، وأنزله من نے اپنے بندے کو عین وقت پر بھیجا اور اسے زمانے السماء عند فساد الزمان کے فساد اور بے یارومددگار ہونے کی حالت میں خُذلانه، فهل منكم من آسمان سے نازل فرمایا.پس کیا تم میں سے کوئی ہے جو يرة قضاءه ويهد بناءه؟ اس کی قضاء وقدر کورڈ اور اس کی بنیاد کو منہدم کر سکے.

Page 108

علامات المقربين 1+4 اردو ترجمه سبحانه وتعالى عما اللہ کی ذات حد درجہ پاک ہے اور تمہارے تصورات اور وہم وگمان سے کہیں بلند تر.تزعمون.وكفرتمونى وما ظلمتم إلا تم نے میری تکفیر کی اور تم نے صرف اپنے آپ أنفسكم، وإنّى أفوض أمرى إلى پر ظلم کیا اور میں اپنا معاملہ اللہ کے سپر د کرتا ہوں تمہیں بہت جلد حقیقت حال کا علم ہو جائے گا.الله فسوف تعلمون.تَمَّ الكِتاب بعون الله الوهاب رب العطایا اللہ کی مدد سے یہ کتاب پایہ تکمیل کو پہنچی.

Page 108