Language: UR
بانی جماعت احمدیہ حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ الصلوٰۃ والسلام کی تحریرات سے اقتباس کرکے حضرت خاتم الانبیاء ﷺ کی شان کے بیان میں یہ مختصر ٹائپ شدہ کتابچہ نظارت نشر و اشاعت قادیان کا شائع کردہ ہے جس کا خالی الذہن ہوکر مطالعہ قاری کے بہت سے سوالات، شبہات اور اعتراضات کے رفع کے لئے کافی و شافی ہے۔
شانِ الله خاتم الانبياء علي وسام حضرت بانی جماعت احمدیہ کی تحریرات کی روشنی میں
نام کتاب سن اشاعت تعداد مطبع ناشر : شان خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم حضرت بانی جماعت احمدیہ کی تحریرات کی روشنی میں : 2011 : 10000 : فضل عمر پرنٹنگ پریس قادیان نظارت نشر و اشاعت، قادیان ، 143516 ضلع گورداسپور، پنجاب (بھارت) مزید معلومات کے لئے رابطہ کریں آفس نظارت دعوت الی اللہ محله احمد یہ قادیان آفس نظارت اصلاح وارشاد محله احمد یہ قادیان ضلع گورداسپور، پنجاب،انڈیا143516 ضلع گورداسپور، پنجاب، انڈیا 143516 فون نمبر :: 220757-01872 فون نمبر :: 222763-01872 ٹول فری نمبر وقت :: 1800-180-2131 :: صبح دس بجے سے رات دس بجے تک
1 شان خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم حضرت بانی جماعت احمدیہ کی تحریرات کی روشنی میں بانی جماعت احمدیہ حضرت مرزا غلام احمد قادیانی مسیح موعود و مہدی معہود علیہ السلام کو خدا کے بعد اگر کسی وجود سے محبت اور عشق تھا تو صرف اور صرف حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات والا صفات سے تھا.چنانچہ آپ اپنے ایک فارسی شعر میں فرماتے ہیں.بعد از خُدا بعشق محمد محترم گر کفر این بود بخدا سخت کافرم یعنی خدا کے بعد میں محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کے عشق میں سرشار ہوں.اگر یہ عشق کفر ہے تو خدا کی قسم میں سب سے بڑا کافر ہوں.اب ہم بغیر کسی تمہید کے حضرت بانی جماعت احمدیہ کی بے شمار تحریرات میں سے نمونہ کے طور پر چند اقتباسات ذیل میں درج کرتے
2 ہیں جن سے حضرت خاتم الانبیاءمحمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کا اعلیٰ وارفع و افضل مقام ظاہر ہوتا ہے.اور جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آپ کو کس قدر عشق و محبت اپنے آقا و مطاع حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھی.آپ فرماتے ہیں:.تمام آدم زادوں کے لئے اب کوئی رسول اور شفیع نہیں مگر محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم.سو تم کوشش کرو کہ سچی محبت اس جاہ وجلال کے نبی کے ساتھ رکھو اور اُس کے غیر کو اُس پر کسی نوع کی بڑائی مت دو تا آسمان پر تم نجات یافتہ لکھے جاؤ...نجات یافتہ کون ہے؟ وہ جو یقین رکھتا ہے جو خدائی ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اُس میں اور تمام مخلوق میں درمیانی شفیع ہے اور آسمان کے نیچے نہ اُس کے ہم مرتبہ کوئی اور رسول ہے اور نہ قرآن کے ہم رتبہ کوئی اور کتاب ہے.اور کسی کے لئے خدا نے نہ چاہا کہ وہ ہمیشہ زندور ہے.مگر یہ برگزیدہ نبی ہمیشہ کے لئے زندہ ہے اور اُس کے ہمیشہ زندہ رہنے کے لئے خدا نے یہ بنیاد ڈالی ہے کہ اُس
3 کے افاضہ تشریعی اور رُوحانی کو قیامت تک جاری رکھا.“ کشتی نوح روحانی خزائن مطبوعه لندن صفحه ۱۳-۱۴) ۲.اے تمام وہ لوگو جو زمین پر رہتے ہو! اور اے تمام وہ انسانی روحو جو مشرق اور مغرب میں آباد ہو! میں پورے زور کے ساتھ آپ کو اس طرف دعوت کرتا ہوں کہ اب زمین پر سچا مذہب صرف اسلام ہے اور سچا خدا بھی وہی خدا ہے جو قرآن نے بیان کیا ہے اور ہمیشہ کی روحانی زندگی والا نبی اور جلال اور تقدس کے تخت پر بیٹھنے والا حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم ہے جس کی روحانی زندگی اور پاک جلال کا ہمیں یہ ثبوت ملا ہے کہ اُس کی پیروی اور محبت سے ہم رُوح القدس اور خدا کے مکالمہ اور آسمانی نشانوں کے انعام پاتے ہیں.( تریاق القلوب روحانی خزائن مطبوعه لندن صفحه ۱۳).وہ اعلیٰ درجہ کا نور جو انسان کو دیا گیا یعنی انسان کامل کو وہ ملائک میں نہیں تھا، نجوم میں نہیں تھا، قمر میں نہیں تھا، آفتاب میں بھی نہیں تھا وہ زمین کے سمندروں اور دریاؤں میں بھی نہیں تھا.وہ لعل اور یا قوت اور زمر داور 6
4 الماس اور موتی میں بھی نہیں تھا.غرض وہ کسی چیز ارضی اور سماوی میں نہیں تھا صرف انسان میں تھا یعنی انسان کامل میں جس کا اتم اور اکمل اور اعلیٰ اور ارفع فرد ہمارے سید و مولیٰ سید الانبیاء سید الا حیاء محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم ہیں.“ آئینہ کمالات اسلام روحانی خزائن جلد ۵ صفحه۱۶۰-۱۶۱) ۴.عیسائی مشنریوں نے ہمارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف بے شمار بہتان گھڑے ہیں.....میرے دل کو کسی چیز نے کبھی اتفادُ کھ نہیں پہنچا یا جتنا کہ ان لوگوں کے اس ہنسی ٹھٹھانے پہنچایا ہے جو وہ ہمارے رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں کرتے رہتے ہیں.اُن کے ولا زار طعن وتشنیع نے جو وہ حضرت خیر البشر کی ذات والا صفات کے خلاف کرتے ہیں میرے دل کو سخت زخمی کر رکھا ہے.خدا کی قسم ! اگر میری ساری اولا د اور اولاد کی اولا د اور میرے سارے دوست اور میرے سارے معاون و مددگار میری آنکھوں کے سامنے قتل کر دیئے جائیں اور خود میرے اپنے ہاتھ اور پاؤں کاٹ دیئے جائیں اور میری آنکھ کی
5 انٹلی نکال پھینکی جائے اور میں اپنی تمام مرادوں سے محروم کر دیا جاؤں اور اپنی تمام خوشیوں اور تمام آسائشوں کو کھو بیٹھوں تو ان ساری باتوں کے مقابل پر بھی میرے لئے یہ صدمہ زیادہ بھاری ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایسے نا پاک حملے کئے جائیں.پس اے میرے آسمانی آقا تو ہم پر اپنی رحمت اور نصرت کی نظر فرما اور ہمیں اس ابتلاء عظیم سے نجات بخش." (ترجمه از عربی عبارت آئینہ کمالات اسلام ) ۵.”ہزار ہزار شکر اُس خدا وند کریم کا ہے جس نے ایسا مذہب ہمیں عطا فرمایا جو خدا دانی اور خدا ترسی کا ایک ایسا ذریعہ ہے جس کی نظیر کبھی اور کسی زمانہ میں نہیں پائی گئی اور ہزار ہا درود اُس نھی معصوم پر جس کے وسیلہ سے ہم اس پاک مذہب میں داخل ہوئے.اور ہزار ہا رحمتیں نبی کریم کے اصحاب پر ہوں جنہوں نے اپنے خونوں سے اس باغ کی آب پاشی کی.(براہین احمدیہ حصہ پنجم روحانی خزائن جلد ۲۱ صفحه ۲۵)
6 میں ہمیشہ تعجب کی نگاہ سے دیکھتا ہوں کہ یہ عربی نبی جس کا نام محمد ہے (ہزار ہزار درود اور سلام اُس پر ) یہ کس عالی مرتبہ کا نبی ہے.اُس کے عالی مقام کا انتہا معلوم نہیں ہوسکتا اور اُس کی تاثیر قدسی کا اندازہ کرنا انسان کا کام نہیں افسوس کہ جیسا حق شناخت کا ہے اُس کے مرتبہ کو شناخت نہیں کیا گیا.وہ تو حید جو دنیا سے گم ہو چکی تھی وہی ایک پہلوان ہے جو دوبارہ اس کو دُنیا میں لایا.ہم کیا چیز ہیں اور ہماری حقیقت کیا ہے.ہم کافر نعمت ہوں گے اگر اس بات کا اقرار نہ کریں کہ توحید حقیقی ہم نے اسی نبی کے ذریعہ سے پائی اور زندہ خدا کی شناخت ہمیں اسی کامل نبی کے ذریعہ سے اور اُس کے ٹور سے ملی ہے اور خدا کے مکالمات اور مخاطبات کا شرف بھی جس سے ہم اُس کا چہرہ دیکھتے ہیں، اسی بزرگ نبی کے ذریعہ سے ہمیں میسر آیا ہے.اُس آفتاب ہدایت کی شعاع دھوپ کی طرح ہم پر پڑتی ہے اور اسی وقت تک ہم منور رہ سکتے ہیں جب تک
7 کہ ہم اُس کے مقابل پر کھڑے ہیں.“ (حقیقۃ الوحی روحانی خزائن جلد ۲۲ صفحه ۱۱۹) ے.دنیا میں صرف دوزندگیئیں قابل تعریف ہیں (۱) ایک وہ زندگی جو خود خدائے کی وقیوم مہدہ فیض کی زندگی ہے (۲) دوسری وہ زندگی جو فیض بخش اور خدا نما ہو.سو آؤ ہم دکھاتے ہیں کہ وہ زندگی صرف ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہے جس پر ہر ایک زمانہ میں آسمان گواہی دیتا رہا ہے اور اب بھی دیتا ہے اور یا درکھو کہ جس میں فیاضانہ زندگی نہیں وہ مُردہ ہے نہ زندہ.اور میں اُس خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں جس کا نام لے کر جھوٹ بولنا سخت بد ذاتی ہے کہ خدا نے مجھے میرے بزرگ واجب الاطاعت سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی روحانی دائمی زندگی اور پورے جلال اور کمال کا یہ ثبوت دیا ہے کہ میں نے اُس کی پیروی سے اور اُس کی محبت سے آسمانی نشانوں کو اپنے اوپر اُترتے ہوئے اور دل کو یقین کے نور سے پُر ہوتے ہوئے پایا.اور اسقدر نشان غیبی دیکھے کہ ان کھلے کھلے نوروں کے ذریعہ
8 سے میں نے اپنے خدا کو دیکھ لیا ہے.تریاق القلوب روحانی خزائن مطبوعہ لندن صفحه ۱۲) ہم جب انصاف کی نظر سے دیکھتے ہیں تو تمام سلسلہ نبوت میں سے اعلیٰ درجہ کا جوانمرد نبی اور زندہ نہیں اور خدا کا اعلیٰ درجہ کا پیارا نبی صرف ایک مرد کو جانتے ہیں یعنی وہی نبیوں کا سردار رسولوں کا فخر تمام مُرسلوں کا سرتاج جس کا نام محمد مصطفے و احمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وسلم ہے.جس کے زیر سایہ دس دن چلنے سے وہ روشنی ملتی ہے جو پہلے اس سے 66 ہزاروں برس تک نہیں مل سکتی تھی.“ وو (سراج منیر روحانی خزائن جلد ۲ صفحه ۸۰) ۹ صراط مستقیم فقط دین اسلام ہے اور اب آسمان کے نیچے فقط ایک ہی نبی اور ایک ہی کتاب ہے.یعنی حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم جو اعلیٰ و افضل سب نبیوں سے اور اتم و اکمل سب رسولوں سے اور خاتم الانبیاء اور خیر الناس ہیں جن کی پیروی سے خدائے تعالی ملتا ہے اور ظلماتی پردے اُٹھتے ہیں اور اسی جہان میں سچی نجات کے آثار
9 نمایاں ہوتے ہیں.66 (براہین احمدیہ حاشیه در حاشیه روحانی خزائن جلد اصفحہ ۵۵۷) اللہ جل شانہ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو صاحب خاتم بنایا.یعنی آپ کو افاضہ کمال کے لئے مہر دی جو کسی اور نبی کو ہر گز نہیں دی گئی اسی وجہ سے آپ کا نام خاتم النبیین ٹھہرا.یعنی آپ کی پیروی کمالات نبوت بخشتی ہے اور آپ کی توجہ روحانی نبی تراش ہے اور یہ قوت قدسیہ کسی اور نبی کو نہیں ملی.“ (حقیقۃ الوحی روحانی خزائن جلد ۲۲ صفحه ۱۰۰ حاشیه ) 11.جاہل اور نادان لوگ کہتے ہیں کہ عیسی آسمان پر زندہ ہے حالانکہ زندہ ہونے کے علامات آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے وجود میں پاتا ہوں.وہ خدا جس کو دنیا نہیں جانتی ہم نے اس خدا کو اس نبی کے ذریعہ سے دیکھ لیا.اور وہ وحی الہی کا درواز و جو دوسری قوموں پر بند ہے.ہمارے پر محض اُسی نبی کی برکت سے کھولا گیا.اور وہ معجزات جو غیر قو میں صرف قصوں اور کہانیوں کے طور پر بیان کرتی ہیں ہم نے
10 اُس نبی کے ذریعہ سے وہ معجزات بھی دیکھ لئے.اور ہم نے اس نبی کا وہ مرتبہ پایا جس کے آگے کوئی مرتبہ نہیں مگر تعجب کہ دنیا اس سے بے خبر ہے.“ چشمه مسیحی روحانی خزائن جلد ۲۰ صفحه ۲۲) ۱۲.”ہمارے مذہب کا خلاصہ اور لب لباب یہ ہے کہ لااله إِلَّا اللهُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللَّهِ.ہمارا اعتقاد جو ہم اس دنیوی زندگی میں رکھتے ہیں جس کے ساتھ ہم بفضل و توفیق باری تعالی اس عالم گوران سے کوچ کریں گے یہ ہے کہ حضرت سید نا ومولانامحمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم ” خاتم النبین و خیر المر سلین ہیں جن کے ہاتھ سے اکمال دین ہو چکا اور وہ نعمت بمرتبہ اتمام پہنچ چکی جس کے ذریعہ سے انسان راہ 66 راست کو اختیار کر کے خدائے تعالیٰ تک پہنچ سکتا ہے." (ازالہ اوہام روحانی خزائن جلد ۳ صفحه ۱۷۰) ۱۳ شرائط بیعت جن پر عمل کرنے کا عہد کر کے ایک شخص جماعت احمدیہ مسلمہ میں داخل ہوتا ہے اس میں ایک شرط یہ رکھی گئی ہے.
11 بلا ناغه پنجوقتہ نماز موافق حکم خدا اور رسول کے ادا کرتا رہے گا اور حتی الوسع نماز تہجد کے پڑھنے اور اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنے اور ہر روز اپنے گناہوں کی معافی مانگنے اور استغفار کرنے میں مداومت اختیار کرے گا اور دلی محبت سے خدا تعالیٰ کے احسانوں کو یاد کر کے اُس کی حمد اور تعریف کو اپنا ہر روزہ ورد بنائے گا." (اشتہا ر ۲ ارجنوری ۱۸۸۹ء) ۱۴.ایک شخص نے بیعت کرنے کے بعد حضرت بانی جماعت احمدیہ علیہ السلام کی خدمت میں عرض کیا کہ حضور! مجھے کوئی وظیفہ بتا ئیں.حضور نے فرمایا " نمازوں کو سنوار کر پڑھو کیونکہ ساری مشکلات کی یہی کنجی ہے اور اس میں ساری لذت اور خزانے بھرے ہوئے ہیں صدق دل سے روزے رکھو.صدقہ و خیرات کرو.درود و استغفار پڑھا کرو.“ اخبار الحکم جلدے پر چه ۲۸ فروری ۱۹۰۳ء) ایک اور دوست حضرت مولوی غلام حسین صاحب ڈنگوئی
12 نے بھی حضور کی خدمت میں عرض کیا کہ مجھے کوئی وظیفہ بتائیں جوئیں پڑھا کروں.آپ نے فرمایا:.” ہمارے ہاں تو کوئی ایسا وظیفہ نہیں ہے.ہاں استغفار بہت کیا کریں اور حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے احسانات کو یاد کر کے آپ پر کثرت سے درود بھیجا کریں.بس یہی وظیفہ ہے.“ حضرت ملک غلام حسن صاحب رہتاسی نے بیان کیا کہ غالباً ۱۸۹۴ء کے جلسہ سالانہ کے موقع پر جب میں قادیان دار الامان میں اپنے دوساتھیوں کے ساتھ حضور علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے عرض کیا کہ پہلے ہم لوگ شیعہ تھے اور اُس وقت ہم اہل بیت نبوی پر بہت درود بھیجتے تھے اب کونسا درود شریف پڑھا کریں.حضور علیہ السلام نے فرمایا:.وو ” جو درود شریف نمازوں میں پڑھا جاتا ہے وہی پڑھا کریں ۱۵.بدقسمتی سے مخالفین احمدیت کی طرف سے ایک
13 اعتراض یہ بھی کیا جاتا ہے کہ احمدیوں کا درود بھی الگ ہے.جبکہ بانی جماعت احمدیہ حضرت مرزا غلام احمد قادیانی مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:.وو درود شریف وہی بہتر ہے کہ جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے نکلا ہے اور وہ یہ ہے:.اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَّ عَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيْمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَّجِيدٌ اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَّ عَلَى الِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيْمَ إِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيدٌ سب اقسام درود شریف سے یہی درود شریف زیادہ مبارک ہے.“ مکتوبات احمد جلد اول صفحه (۱۸)
14 منظوم کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام وہ پیشوا ہمارا جس ہے نور سارا نام اُس کا ہے محمد دلبر مرا یہی ہے سب پاک ہیں پیمبر اک دوسرے سے بہتر لیک از خدائے برتر خیر الوریٰ یہی ہے پہلے تو رہ میں ہارے پار اُس نے ہیں اُتارے میں جاؤں اُس کے وارے بس ناخُدا یہی ہے یار لامکانی وہ دلبر نہانی دیکھا ہے ہم نے اُس سے بس رہ نما یہی ہے وہ آج شاہ دیں ہے وہ تاج مُرسلیں وہ طیب و امیں ہے اُس کی ثناء یہی ہے اُس ٹور پر فدا ہوں اُس کا ہی میں ہوا ہوں وہ ہے میں چیز کیا ہوں بس فیصلہ یہی ہے سب ہم نے اُس سے پایا شاہد ہے تو خُدایا وہ جس نے حق دکھایا وہ مہ لقا یہی ہے ہے