Language: UR
فرائض سیکریٹریان
نمبر شمار 1 پیش لفظ 2 قرآن کریم فہرست عنوان صفحہ نمبر 5 7 3 4 5 6 7 احادیث ارشادات عمومی ہدایات مجلس مشاورت بجٹ کمیٹی 8 جنرل سیکرٹری 9 سیکرٹری اصلاح وارشاد 10 ایڈیشنل سیکرٹری اصلاح وارشاد تربیت نو مبائعین 11 رشتہ ناطہ 12 تعلیم القرآن وقف عارضی 13 دعوت الی اللہ 14 سیکرٹری تعلیم 15 سیکرٹری مال 10 12 25 26 27 29 30 33 34 35 36 37 38
نمبر شمار عنوان صفحہ نمبر 16 نائب سیکرٹری مال 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 34 33 33 محصل 39 40 محا امین آڈیٹر سیکرٹری اشاعت سیکرٹری سمعی و بصری سیکرٹری امور عامه سیکرٹری امور خارجه سیکرٹری وصایا سیکرٹری ضیافت سیکرٹری جائیداد و املاک سیکرٹری صنعت و تجارت سیکرٹری زراعت سیکرٹری تحریک جدید سیکرٹری وقف نو سیکرٹری وقف جدید متفرق انتخاب 40 41 41 42 42 43 45 45 48 48 49 50 50 52 54 54 57
فرائض سیکریٹریان بسم اللہ الرحمن الرحیم پیش لفظ ما 5 صدر انجمن احمدیہ کی زیر نگرانی ہر ایسی جگہ جہاں کچھ افراد جماعت احمد یہ موجود ہوں مقامی جماعتیں قائم ہیں سلسلہ کے کاموں کو چلانے کے لئے مختلف عہدیدار منتخب یا مقرر ہیں اور یہ نظام جماعت سیکر یٹریان وصدر کی صورت میں قائم ہے جن کے فرائض مقرر شدہ ہیں.اور ہر سیکر یٹری اپنے اپنے دائرہ کار میں ناظران اور افسران صیغہ جات کی نگرانی اور ہدایات کے ماتحت سرانجام دیتے ہیں.ہر شعبہ کے سیکر یٹری کو اپنے شعبہ کے دائرہ کا روذمہ داریوں اور فرائض کا کما حقہ علم ہونا ازبس ضروری ہے کہ بغیر اس کے وہ مفوضہ خدمت کا حق ادا نہیں کر سکتے.اس سلسلہ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انتخاب کے مواقع پر بعض نئے کام کرنے والے شامل انتظام ہوتے ہیں اور ان کو اپنے فرائض سے پوری واقفیت نہیں ہوتی.اسی طرح تبدیلی شعبہ بھی ہوتی ہے نیز تمام باتیں ہر وقت ذہن میں متحضر بھی نہیں رہتیں جن کی طرف شعبہ کے کاموں کے بعض حصے یا پہلو نظر انداز ہو جاتے ہیں اور اس طرح جماعتی کاموں میں حرج واقع ہوتا ہے.اس مقصد کے پیش نظر تجویز ہوا کہ ایک کتابچہ کی صورت میں تمام شعبہ جات کے سیکریٹریان کے فرائض میں یکجا کر کے جماعتوں کو مہیا کر دئے جائیں تاکہ بوقت ضرورت اس سے استفادہ ہو سکے.سیکریٹری کی ذمہ داریوں کو بیان کرتے ہوئے یہ امر بطور خاص لائق یاد دہانی ہے کہ ہر عہدیدار کو اپنے فرائض سرانجام دیتے ہوئے کن کن امور کو پیش نظر رکھنا لازم ہے چنانچہ اس سلسلہ میں قرآنی احکامات، احادیث اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے فرمودات اور ارشادات خلفاء سلسلہ کو بھی اس میں شامل کر دیا گیا ہے ـ عہد یدار خدمت کے تقاضوں کو ملحوظ رکھ کر اپنی اپنی ذمہ داریاں احسن رنگ میں کوشاں رہے اور بفضلہ تعالیٰ توفیق پائیں.اس کتابچہ میں بعض متعلقہ ضروری قواعد وضوابط اور دیگر ہدایات کو بھی شامل اشاعت کر دیا گیا ہے تا کہ عہد یدار کو معلومات میسر ہوسکیں جس کی نظام جماعت میں بالعموم ضرورت در پیش ہوتی رہتی ہے.امید ہے کہ تمام عہدیداران جماعت اس کتابچہ کا بغور مطالعہ کریں گے اور زیر مطالعہ رکھیں گے تا
6 فرائض سیکریٹریان کہ خدمت کے مفوضہ فریضہ کو ادا کرنے اور احسن رنگ میں نباہنے کی توفیق پائیں.عہدیداران کو خلیفہ وقت کے نمائندہ کی حیثیت کی سعادت حاصل ہونے کی وجہ سے جو عظیم تر ذمہ داری قائم ہوتی ہے اس کی طرف توجہ دلاتے ہوئے حضرت خلیفتہ اسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں.66 عہدیداروں کے عہد ہیں.ان کے سپر دامانتیں ہیں.وہ جائزے لیں کہ کہاں تک وہ اپنے عہد اور اپنی امانتیں پوری طرح ادا کر رہے ہیں.ان کی حفاظت کر رہے ہیں.جائزہ لیں کہ کوئی پہلو ایسا تو نہیں رہ گیا جس سے میرا ایمان وہیں رک گیا ہو.مجھے تو حکم ہے کہ تم نے نیکیوں میں ترقی کرنی ہے.جہاں نیکیوں میں ترقی رکی وہاں ایمان کی ترقی بھی رک جائے گی.غرض یہ عہد اور امانتیں اس قدر ہیں جس کی انتہا نہیں.(خطبه جمعه ۹ ستمبر ۲۰۰۵ء ) جماعتی عہدیدار خلیفہ وقت کے نمائندہ کے طور پر اپنے اپنے علاقہ میں حقین ہیں اور ان سے ہی امید کی جاتی ہے اور یہی تصور ہے کہ وہ خلیفہ وقت کے نمائندہ ہیں اگر وہ اپنے علاقہ کے احمدیوں کے حقوق ادا نہیں کر رہے ان کی خوشی غمی میں شریک نہیں ہورہے ان سے پیار و محبت کا سلوک نہیں کر رہے یا اگر خلیفہ وقت کی طرف سے کسی معاملہ میں رپورٹ منگوائی جاتی ہے تو بغیر تحقیق کے جواب دے دیتے ہیں یا کسی ذاتی عناد کی وجہ سے جو خدا نہ کرے ہمارے کسی عہدیدار میں ہو غلط رپورٹ دے دیتے ہیں تو ایسے تمام عہدیدار گناہگار ہیں.(خطبہ جمعہ ۵ دسمبر ۲۰۰۳ء) اللہ تعالیٰ ہر عہدیدار کو اپنے عہد اور امانت کی پاسداری کی توفیق بخشے اور خدمت کو نصوح اور خیر خواہی اور محبت و پیار کے طریق پر انجام دینے کی توفیق دے اور خلیفتہ امیج ایدہ اللہ تعالیٰ کی ہدایات پر ان کے الفاظ اور روح کو سمجھتے ہوئے عمل پیرا رہنے کی سعادت میسر فرمائے.
فرائض سیکر یٹریان قرآن كريم 7 پس اللہ کی خاص رحمت کی وجہ سے تو ان کے لئے نرم ہو گیا.اور اگر تو تند خو (اور ) سخت دل ہوتا تو وہ ضرور تیرے گرد سے دور بھاگ جاتے.پس ان سے درگزر کر اور ان کے لئے بخشش کی دعا کر اور (ہر ) اہم معاملہ میں ان سے مشورہ کر.پس جب تو (کوئی) فیصلہ کر لے تو پھر اللہ ہی پر توکل کرے.یقینا اللہ تو کل کرنے والوں سے محبت رکھتا ہے.(ال عمران : ۱۶۰) یقینا اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ تم امانتیں ان کے حقداروں کے سپرد کیا کرو اور جب تم لوگوں کے درمیان حکومت کرو تو انصاف کے ساتھ حکومت کرو.یقینا بہت ہی عمدہ ہے جو اللہ تمہیں نصیحت کرتا ہے.یقینا اللہ بہت سننے والا ( اور ) گہری نظر رکھنے والا ہے.(النساء ۵۹) یہاں امانت سے مراد انتخاب کا حق ہے جس کے نتیجہ میں حکومت کا اختیار ملتا ہے.پس ووٹ بھی ایک امانت ہے جو اسی کو دینا چاہئے جو اس کا اہل ہو.یہی کچی جمہوریت ہے.اور جب حکومت ملے تو پھر لازما انصاف سے کام لیتا ہے نہ کہ پارٹی بازی کا خیال کرنا ہے.آج کل کی جھوٹی جمہوریتوں میں اپنے پارٹی ممبروں کے ساتھ تو انصاف کیا جاتا ہے لیکن مخالف پارٹی سے انصاف نہیں کیا جاتا.) اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو اور اپنے حکام کی بھی.اور تم کسی معاملہ میں ( اولوالامر سے ) اختلاف کرو تو ایسے معاملے اللہ اور رسول کی طرف لوٹا دیا کرو اگر (فی الحقیقت) تم اللہ پر اور یوم آخر پر ایمان لانے والے ہو.یہ بہتر (النساء.۶۰) ( طریق) ہے اور انجام کے لحاظ سے بہت اچھا ہے.یا اور نیکی اور تقویٰ میں ایک دوسرے سے تعاون کرو اور گناہ اور زیادتی (کے کاموں) میں تعاون نہ کرو.اور اللہ سے ڈرو.یقینا اللہ سزادینے میں بہت سخت ہے.(المائدۃ:۳)
(الانعام :۱۵۳) 8 اور جب بھی تم کوئی بات کرو تو عدل سے کام لوخواہ کوئی قریبی ہی ( کیوں نہ ) ہو.اد سچے مومن تو وہی ہیں جو اللہ پر اور اس کے رسول پر ایمان لائیں اور جب کسی اہم اجتماعی معاملے پر غور کیلئے ) اس کے پاس اکٹھے ہوں تو جب تک اس کی اجازت نہ لے لیں، اٹھ کر نہ جائیں.یقینا وہ لوگ جو تجھ سے اجازت لیتے ہیں یہی وہ لوگ ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانے والے ہیں.پس جب وہ تجھ سے اپنے بعض کاموں کی خاطر اجازت لیں تو ان میں سے جسے چاہے اجازت دے دے اور ان کے لئے اللہ سے مغفرت طلب کرتا رہ.یقیناً اللہ بہت بخشنے والا (اور ) بار بار رحم کرنے والا ہے.( النور : ۶۳) ا تمہارے درمیان رسول کا ( تمہیں) بلا نا اس طرح نہ بناؤ جیسے تم ایک دوسرے کو بلاتے ہو.اللہ یقیناً ان لوگوں کو جانتا ہے جو تم میں سے نظر بچا کر چپکے سے نکل جاتے ہیں.پس وہ لوگ جو اس کے حکم کی مخالفت کرنے والے ہیں وہ اس بات سے ڈریں کہ انہیں کوئی ابتلا آ جائے یا (النور:۶۴) دردناک عذاب آپہنچے.اور اپنی چال میں میانہ روی اختیار کر اور اپنی آواز کو دھیمارکھ.یقیناً سب سے بری (لقمن :۲۰) آواز گدھے کی آواز ہے.لا یقینا تمہارے لئے اللہ کے رسول میں نیک نمونہ ہے ہر اس شخص کیلئے جو اللہ اور یوم آخرت کی امید رکھتا ہے اور کثرت سے اللہ کو یاد کرتا ہے.(الاحزاب : ۲۲) اور جو اپنے رب کی آواز پر لبیک کہتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور ان کا امر با ہی مشورہ سے طے ہوتا ہے اور اس میں سے جو ہم نے انہیں عطا کیا خرچ کرتے ہیں.(الشوری:۳۹) اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ اور اس کے رسول کے سامنے پیش قدمی نہ کیا کرو اور اللہ کا تقویٰ اختیار کرو.یقینا اللہ بہت سنے والا (اور ) دائمی علم رکھنے والا ہے.(الحجرات :۲)
فرائض سیکر یٹریان 9 اے لوگو جو ایمان لائے ہو! نبی کی آواز سے اپنی آوازیں بلند نہ کیا کرو اور جس طرح تم میں سے بعض لوگ بعض دوسرے لوگوں سے اونچی آواز میں باتیں کرتے ہیں اس کے سامنے اونچی بات نہ کیا کر وایسانہ ہوکہ تمہارے اعمال ضائع ہو جائیں اور تمہیں پتہ تک نہ چلے.(الحجرات :۳) یقیناً وہ لوگ جو اللہ اور اس کے رسول کے حضور اپنی آواز میں دھیمی رکھتے ہیں یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں کو اللہ نے تقویٰ کے لئے آزمالیا ہے.ان کیلئے ایک عظیم بخشش اور بڑا اجر ہے.(الحجرات :۴) باید مومن تو بھائی بھائی ہی ہوتے ہیں.پس اپنے دو بھائیوں کے درمیان صلح کروایا (الحجرات : ۱۱) کرو اور اللہ کا تقویٰ اختیار کر تا کہ تم پر رحم کیا جائے.اے لوگو جو ایمان لائے ہو! جب تمہیں یہ کہا جائے کہ مجلسوں میں ( دوسروں کیلئے ) جگہ کھلی کر دیا کرو تو کھلی کر دیا کرو، اللہ تمہیں کشادگی عطا کرے گا.اور جب کہا جائے کہ اٹھ جاؤ تو اٹھ جایا کرو.اللہ ان لوگوں کے درجات بلند کرے گا جو تم میں سے ایمان لائے ہیں اور خصوصاً ان کے جن کو علم عطا کیا گیا ہے اور اللہ اس سے جو تم کرتے ہو ہمیشہ باخبر رہتا ہے.(المجادلۃ:۱۲) ⭑⭑⭑⭑⭑⭑
فرائض سیکر یٹریان احاديث حضرت معقل بن یسار بیان کرتے ہیں کہ میں نے آنحضرت ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جس کو اللہ تعالیٰ نے لوگوں کا نگران بنایا ہے وہ اگر لوگوں کی نگرانی، اپنے فرض کی ادا ئیگی اور ان کی خیر خواہی میں کوتاہی کرتا ہے تو اس کے مرنے پر اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت حرام کر دے گا اور اسے بہشت نصیب نہیں کرے گا.“ (مسلم کتاب الایمان ) حضرت ابن عمرؓ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ تم میں سے ہر ایک نگران ہے اس سے اپنی رعایا کے بارہ میں پوچھا جائے گا.امیر نگران ہے اور آدمی اپنے گھر کا نگران ہے، عورت بھی اپنے خاوند کے گھر کی نگران ہے، اولاد کی نگران ہے.پس تم میں سے ہر ایک نگران ہے اور ہر ایک سے اس کی رعایا کے متعلق پوچھا جائے گا کہ اس نے اپنی ذمہ داری کو کس طرح نبھایا ہے.( تمام عہدیداران اپنے اپنے دائر عمل میں نگران بنائے گئے ہیں.خلیفتہ امسح الناس خطبہ جمعہ مبر۲۰۰۳) ہ حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ نبی کریم اللہ نے فرمایا جو شخص مسلمانوں کے اجتماعی معاملات کا ذمہ دار ہو.اللہ اس کی حاجات اور مقاصد پورے نہیں کرے گا جب تک وہ لوگوں کی ضروریات پوری نہ کرے.(طبرانی و ترمذی) ابوالحسن بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمرو بن مروہ نے حضرت معاویہ سے کہا کہ میں نے آنحضرت ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو امام حاجت مندوں، ناداروں اور غریبوں کیلئے اپنا دروازہ بند رکھتا ہے اللہ تعالیٰ بھی اس کی ضروریات وغیرہ کے لئے آسمان کا دروازہ بند کر دیتا 10 10
فرائض سیکر یٹریان (ترندی) 11 حضرت جریر کہتے ہیں کہ جب سے میں نے اسلام قبول کیا ہے تو آنحضرت ملے نے مجھے ملاقات سے منع نہیں فرمایا اور جب بھی نبی ہے مجھے دیکھتے تو مسکرا دیتے تھے.(بخاری) حضرت عائشہؓ سے روایت ہے بیان کرتی ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا مسلمان کو سزا سے بچانے کی حتی الامکان کوشش کرو.اگر اس سے بچنے کی کوئی راہ نکل سکتی ہو تو معاملہ رفع دفع کرنے کی سوچو.امام کا معاف اور درگز رکرنے میں غلطی کرنا سزا دینے میں غلطی کرنے سے بہتر ہے.(ترمذی) آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ تمہارے بہترین سردار وہ ہیں جن سے تم محبت کرتے ہو اور وہ تم سے محبت کرتے ہیں.تم ان کیلئے دعا کرتے ہو اور وہ تمہارے لئے دعا کرتے ہیں.(مسلم) آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ جب کوئی حاکم سوچ سمجھ کر پوری تحقیق کے بعد فیصلہ کرے.اگر اس کا فیصلہ صحیح ہے تو اس کو دو ثواب ملیں گے اور باوجود کوشش کے اس سے غلط فیصلہ ہو گیا تو اسے ایک ثواب اپنی کوشش اور نیک نیتی کا بہر حال ملے گا.آنحضرت ﷺ نے فرمایا ہے سَيِّدُ الْقَوْمِ خَادِمُهُمْ قوم کا سردار اور لیڈر تو ان کا خادم ہوتا ہے.مَنْ لَا يَشْكُرُ النَّاسَ لَا يَشْكُرُ اللهَ (بخاری) جو بندے کا شکر ادا کرنا نہ سیکھے وہ خدا کا کہاں کر سکتا ہے.جو بندے کا نہیں کرتا وہ خدا کا بھی شکر نہیں کرتا.
ارشادات 1 ہماری جماعت میں شہ زوروں اور پہلوانوں کی طاقت رکھنے والے مطلوب نہیں بلکہ ایسی قوت رکھنے والے مطلوب ہیں جو تبدیلی اخلاق کے لئے کوشش کرنے والے ہوں.یہ ایک امر واقعی ہے کہ شہ زور اور طاقت والا وہ نہیں جو پہاڑ کو جگہ سے ہٹا سکے.نہیں نہیں.اصلی بہادر وہی ہے جو تبدیلی اخلاق پر مقدرت پاوے.پس یا درکھو کہ ساری ہمت اور قوت تبدیلی اخلاق میں صرف کردو، کیونکہ یہی حقیقی قوت اور دلیری ہے.2 ( ملفوظات جلد اوّل صفحہ ۸۸) اخلاق دوسری نیکیوں کی کلید ہے.جولوگ اخلاق کی اصلاح نہیں کرتے وہ رفتہ رفتہ بے خیر ہو جاتے ہیں پس یاد رکھو کہ اخلاق کی درستی بہت ضروری چیز ہے، کیونکہ نیکیوں کی ماں اخلاق ہی ہے.خیر کا پہلا درجہ جہاں سے انسان قوت پاتا ہے اخلاق ہے.اخلاقی خوبصورتی ایک ایسی خوبصورتی ہے جس کو حقیقی خوبصورتی کہنا چاہئے.بہت تھوڑے ہیں جو اس کو پہچانتے ہیں.کسی کو اخلاقی قوت نہیں دی گئی مگر اس کو بہت سی نیکیوں کی تو فیق ملی.ترک اخلاق ہی اخلاق نیکیوں کی کلید ہے.بدی اور گناہ ہے.( ملفوظات جلد اول صفحه ۳۵۴) 3.صفات کارکن جب تک کسی شخص میں تین صفتیں نہ ہوں وہ اس لائق نہیں ہوتا کہ اس کے سپر د کوئی کام 12 12
فرائض سیکر یٹریان کیا جائے.دیانت، محنت، علم 13 113 جب تک کسی میں یہ ہر سہ صفات موجود نہ ہوں تب تک انسان کسی لائق نہیں ہوتا.اگر کوئی شخص دیانت دار اور محنتی بھی ہو لیکن جس کام میں اس کو لگایا جائے اس فن کے مطابق علم اور ہنر نہیں رکھتا تو وہ اپنے کام کو کس طرح پورا کر سکے گا.اور اگر علم رکھتا ہے محنت بھی کرتا ہے، دیانت دار نہیں تو ایسا آدمی بھی رکھنے کے لائق نہیں اور اگر علم و ہنر رکھتا ہے، اپنے کام میں خوب لائق ہے اور دیانت دار بھی ہے مگر محنت نہیں کرتا تو اس کا کام بھی ہمیشہ خراب رہے گا.غرض کارکن میں ہر سہ ۳ صفات کا ہونا ضروری ہے.(ذکر حبیب از مفتی محمد صادق صفحه ۲۰۸ 64 امراء بھی صدران بھی اور عہدیداران بھی اور ذیلی تنظیموں کے عہدیداران بھی کہ وہ خلیفہ وقت کے مقرر کردہ انتظامی نظام کا ایک حصہ ہیں اور اس لحاظ سے خلیفہ وقت کے نمائندے ہیں.اس لئے ان کی سوچ اپنے کاموں کو اپنے فرائض کو انجام دینے کے لئے اسی طرح چلنی چاہئے جس طرح خلیفہ وقت کی اور انہیں ہدایات پر عمل ہونا چاہئے جو مرکزی طور پر دی جاتی ہیں.+5 خطبه جمعه ۳۱ دسمبر ۲۰۰۴ء) امراء ہوں ،صدران ہوں، ہر وقت یہ ذہن میں رکھیں کہ خلیفہ وقت کے نمائندے کے طور پر جماعتوں میں متعین کئے گئے ہیں اور اس لحاظ سے انہیں ہر وقت اپنا جائزہ لیتے رہنا چاہئے.6 ( خطبه جمعه ۵ دسمبر ۲۰۰۳ء) وہ تمام عہدیدار چاہے ذیلی تنظیموں کے عہد یدار ہوں چاہے جماعتی عہد یدار ہوں،
14 خلیفہ وقت کے نمائندے کے طور پر اپنے اپنے علاقہ میں متعین ہیں اور ان سے یہی امید کی جاتی ہے اور یہی تصور ہے کہ وہ خلیفہ وقت کے نمائندے ہیں.(خطبه جمعه ۵ دسمبر ۲۰۰۳ء) 7 نظام جماعت کی ذمہ داری ادا کرتے وقت اپنی انا ؤں اور خواہشات کو مکمل ختم کر کے خدمت سر انجام دینے کی طرف توجہ کرنے کی زیادہ ضرورت ہے اور پہلے سے بڑھ کر ضرورت ہے.ذراذراسی بات پر غصہ میں آجانے کی عادت کو عہدیداران کو ترک کرنا ہوگا اور کرنا چاہئے.جماعت کے احباب سے پیار، محبت کے تعلق کو بڑھانے ، ان کی باتوں کو غور اور توجہ سے سننے اور ان کیلئے دعا میں کرنے کی عادت کو مزید بڑھانا چاہئے.تبھی سمجھا جا سکتا ہے کہ عہدیداران اپنی ذمہداریاں مکمل طور پر ادا کر رہے ہیں یا کم از کم ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں.(خطبه جمعه ۵ دسمبر ۲۰۰۳ء) + 8 اگر اصلاح کی خاطر کسی بڑے آدمی کے خلاف بھی کاروائی کرنی پڑے تو کریں اور اس بات کی قطعا کوئی پرواہ نہ کریں کہ اس کے کیا اثرات ہوں گے.اگر فیصلے تقومی پرمینی اور نیک نیتی سے کئے گئے ہیں تو یا درکھیں اللہ تعالیٰ کی تائید اور نصرت ہمیشہ آپ کے شامل حال رہے گی.+96 ( خطبہ جمعہ یکم جولائی ۲۰۰۵ء) پس جب عہدیداران پر خلیفہ وقت نے اعتماد کیا ہے اور ان سے انصاف کے ساتھ اپنے فرائض ادا کرنے کی امید رکھی ہے.کیونکہ ہر جگہ تو خلیفہ وقت کا ہر فیصلہ کیلئے پہنچنا مشکل ہے ممکن ہی نہیں ہے تو عہدیداران جن میں قاضی صاحبان بھی ہیں، دوسرے عہد یداران بھی ہیں اپنے فرائض انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے ادا نہیں کرتے تو پھر اللہ کی گرفت کے نیچے آتے ہیں.میرے نزدیک وہ دو ہرے گنہگار ہورہے ہوتے ہیں.دوہرے گناہ کے مرتکب
فرائض سیکر یٹریان 15 ہورہے ہیں.ایک اپنے فرائض صحیح طرح انجام نہ دے کر ، دوسرے خلیفہ وقت کے اعتماد کو ٹھیس پہنچا کر خلیفہ وقت کے علم میں صحیح صورت حال نہ لا کر.نمائندے کی حیثیت سے جیسا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ عہدیداران کا یہ فرض بنتا ہے کہ خلیفہ وقت کو ایک ایک بات پہنچائیں.(خطبہ جمعہ یکم جولائی ۲۰۰۵ء) 10 امراء صدران ، عہدیداران یا کارکنان جو بھی ہیں ان کا اصل کام تو یہ ہے کہ اپنے اندر بھی اور لوگوں میں بھی نظام جماعت کا احترام پیدا کیا جائے.اور اسی طرح جماعت کے تمام افراد کا بھی یہی کام ہے کہ اپنے اندر بھی اور اپنی نسلوں میں بھی جماعت کا احترام پیدا کریں.11 (خطبه جمعه ۵ دسمبر ۲۰۰۳ء) اپنے سے بالا عہد یداروں کا احترام اور ان کی اطاعت بہت ضروری ہے.اگر آپ کو اپنے سے بالا عہدیدار کی طرف سے کوئی خدمت سپرد کی جاتی ہے اور آپ کو اس سے شکایت ہے تو چاہئے کہ پہلے اطاعت کرتے ہوئے وہ کام کریں پھر عہدیدار کو بتائیں کہ مرکز خلیفہ وقت کو شکایت کروں گا کہ آپ نے فلاں بات غلط کی ہے.(الفضل انٹرنیشنل کے جولائی ۲۰۰۶ء) 12 بعض اوقات عہدیداروں کے اپنی گھریلو زندگی میں نمونے ٹھیک نہیں ہوتے اپنی بہوؤں، دامادوں، بچوں اور بیویوں سے جھگڑے ہوتے ہیں ایسی کمزوریوں کو دور کرنے کی بھی کوشش کرنی چاہئے اور اگر نہ کر سکیں تو پھر اپنے آپ کو جماعتی خدمت سے فارغ کر لیں.الفضل انٹر نیشنل کے جولائی ۲۰۰۶ ء )
فرائض سیکر یٹریان 13 16 106 آپس میں ناراضگیاں چھوڑیں محبتیں بڑھا ئیں سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا.عہد یداروں کو وسعت حوصلہ سب سے زیادہ دکھانی چاہئے.جب آپ لوگ سو فیصد عمل نہیں کریں گے تو پھر دوسرے اس پر کیا عمل کریں گے.14 (الفضل انٹر نیشنل ۲۱ اکتوبر ۲۰۰۵ء) ہمیشہ ذہن میں رکھنا چاہئے کہ برکت ہمیشہ نظام جماعت کی اطاعت اور اس کے ساتھ وابستہ رہنے میں ہی ہے.اس لئے اگر کبھی کسی کے خلاف غلط فیصلہ ہو جاتا ہے تو جیسا کہ میں نے پہلے کہا ہے کہ صبر کا مظاہرہ کرنا چاہئے، بے صبری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے.15 ( خطبه جمعه ۲۷ اگست ۲۰۰۴ ء ) ہمارے ہاں قضاء کا ایک نظام ہے، مقامی سطح پر بھی اور مرکزی سطح پر بھی ، جماعتوں میں بھی.تو قضاء کے معاملات بھی ایسے ہیں جن میں ہر قاضی کو خالی الذہن ہوکر ، دعا کر کے، پھر معاملہ کو شروع کرنا چاہئے.16 ( خطبه جمعه ۵ دسمبر ۲۰۰۳ء) ہر فرد جماعت یہ دعا کرے کہ جو عہد یدار منتخب ہوئے ہیں وہ ہمیشہ اس امانت کے ادا کرنے کے حق کو اس کے مطابق ادا کرتے رہیں.اور کبھی کوئی مشکل نہ آئے کبھی کوئی ابتلاء نہ آئے جو عہدیدار اور افراد جماعت کے لئے کسی بھی قسم کی ٹھوکر کا باعث بنے.(خطبہ جمع ۳۱ دسمبر ۲۰۰۴ء) 17 عہد یداروں کے عہد ہیں.ان کے سپر دامانتیں ہیں.وہ جائزے لیں کہ کہاں تک وہ
فرائض سیکر یٹریان 17 اپنے عہد اور اپنی امانتیں پوری طرح ادا کر رہے ہیں.ان کی حفاظت کر رہے ہیں..جائزہ لیں کہ کوئی پہلو ایسا تو نہیں رہ گیا جس سے میرا ایمان وہیں رک گیا ہو.مجھے تو حکم ہے کہ تم نے نیکیوں میں ترقی کرنی ہے.جہاں نیکیوں میں ترقی رکی وہاں ایمان کی ترقی بھی رک جائے گی.غرض یہ عہد اور امانتیں اس قدر ہیں جس کی انتہا نہیں.( خطبه جمعه ۹ ستمبر ۲۰۰۵ء) 18 ہر عہدیدار پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری نبھائے.ہر سیکر یٹری اپنے فرائض کی ادائیگی کا ذمہ دار ہے.19 (خطبه جمعه ۵ دسمبر ۲۰۰۳ء) آنحضرت ﷺ کی اس خوبی کی وجہ سے کہ آپ کے دل میں لوگوں کیلئے نرمی اور محبت کے جذبات تھے لوگ آپ کے گردا کٹھے ہوتے تھے اور آپ کے پاس آتے تھے تو پھر میں اور آپ ہم کون ہوتے ہیں جو محبت اور پیار کے جذبات لوگوں کے لئے نہ دکھا ئیں اور امید رکھیں کہ لوگ ہماری ہر بات مانیں.ہمیں تو اپنے آقا ﷺ کی اتباع میں بہت بڑھ کر عاجزی، انکساری، پیار اور محبت کے ساتھ لوگوں سے پیش آنا چاہئے.(خطبه جمعه ۵ دسمبر ۲۰۰۳ء) 20 عہد یداروں کو پھر میں یہ کہتا ہوں کہ لوگوں کے لئے پیار اور محبت کے پر پھیلائیں.خلیفہ وقت نے آپ پر اعتماد کیا ہے اور آپ پر اعتماد کرتے ہوئے اس پیاری جماعت کو آپ کی نگرانی میں دیا ہے.ان کا خیال رکھیں.ہر ایک احمدی کو یہ احساس ہو کہ ہم محفوظ پروں کے نیچے ہیں.ہر ایک سے مسکراتے ہوئے ملیں چاہے وہ چھوٹا ہو یا بڑا ہو.امراء کو چاہئے کہ وقت مقرر کریں کہ اس وقت دفتر ضرور حاضر ہوں گے اور پھر اس وقت میں لوگوں کی ضروریات
فرائض سیکر یٹریان 18 پوری کریں.بعض امراء یہ کرتے ہیں کہ اپنے نمائندے بٹھا دیتے ہیں اور ان نمائندوں کو یہ اختیار نہیں ہوتا کہ فلاں فیصلہ بھی کرنا ہے.اب اگر اس فیصلے کے لئے جانا پڑے تو پھر ان کو انتظار کرنا پڑتا ہے.اس لئے ضروری ہے کہ امراء خود جائیں یا پھر اپنے نمائندے کو پورے اختیار دیں.( خطبه جمعه ۳۱ دسمبر ۲۰۰۴ء) 21 و اقصدفی مشیک و اغضض من صوتک (لقمان: ۲۰) تمہارے ساتھ چونکہ کمزور لوگ بھی ہوں گے اس لئے ایسی طرز پر چلنا کہ کمزور رہ نہ جائیں.بے شک تم آگے بڑھنے کی کوشش کرو مگر اتنے تیز بھی نہ ہو جاؤ کہ کمزور طبائع بالکل رہ جائیں.دوسرے جب بھی تم کوئی حکم دو، محبت پیار اور سمجھا کر دو.اس طرح نہ کہو کہ ہم یوں کہتے ہیں ( تو قرآن شریف کی تعلیم تو یہ ہے کہ محبت اور پیار سے حکم دو، نہ کہ آرڈر ہو) بلکہ ایسے رنگ میں بات پیش کرو کہ لوگ اسے سمجھ سکیں اور وہ کہیں کہ اس کو تسلیم کرنے میں تو ہمارا اپنا فائدہ ہے.واغضض من صوتک کے یہی معنی ہیں.( اقتباس حضرت مصلح موعودؓ بیان فرموده خطبه جمعه ۵ دسمبر ۲۰۰۳ء) 22 یہ ذہن میں رکھیں کہ لوگوں سے نرمی سے پیش آنا ہے.ان کے دل جیتنے ہیں.ان کی خوشی غمی میں ان کے کام آنا ہے.اگر آپ یہ فطری تقاضے پورے نہیں کرتے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ایسے عہد یدار کے دل میں تکبر پایا جاتا ہے.$23 ( خطبه جمعه ۵ دسمبر ۲۰۰۳ء) والكاظمين الغيظ والعافين عن الناس (ال عمران: ۱۳۵)
فرائض سیکر یٹریان 19 عہد یدار اس بات کو یاد رکھیں کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو یہ حکم فرمایا ہے کہ والکاظمین الغيظ والعافين عن الناس یعنی غصہ دیا جانے والے اور لوگوں سے درگزر کر نیوالے ہوں.تو اس کے سب سے زیادہ مخاطب عہدیداروں کو اپنے آپ کو سمجھنا چاہئے.کیونکہ ان کی جماعت میں جو پوزیشن ہے جو ان کا نمونہ جماعت کے سامنے ہونا چاہئے وہ اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ وہ مکمل طور پر اپنے آپ کو عاجز بنائیں.اگر اصلاح کی خاطر کبھی غصے کا اظہار کرنے کی ضرورت پیش بھی آجائے تو علیحدگی میں جس کی اصلاح کرنی مقصود ہو، جس کو سمجھانا مقصود ہو اس کو سمجھا دینا چاہئے.تمام لوگوں کے سامنے کسی کی عزت نفس کو مجروح نہیں کرنا چاہئے اور ہر وقت چڑ چڑے پن کا مظاہرہ نہیں ہونا چاہئے.کسی بھی قسم کے تکبر کا مظاہرہ نہیں ہونا چاہئے.اصلاح کبھی چڑ نے سے نہیں ہوتی بلکہ مستقل مزاجی سے در دور کھتے ہوئے دعا کے ساتھ نصیحت کرتے چلے جانے سے ہوتی ہے اور اللہ تعالی کا یہی حکم ہے اور ایک آدھ دفعہ جو غلطی ہے، اگر کوئی عادی نہیں ہے تو اصلاح کا بہترین ذریعہ یہی ہے عفو سے کام لیا جائے.معاف کر دیا جائے ، درگزر کر دیا جائے.24 ( خطبه جمعه ۳۱ دسمبر ۲۰۰۴ء) یصلے کرتے وقت ہر قسم کے تعلق سے بالا ہو کر سفارش کیا کریں.اگر کسی حرکت پر فوری غصہ آئے تو پھر دو دن ٹھہر کر سفارش کرنی چاہئے تاکہ کسی بھی قسم کی جانبدارانہ رائے نہ ہو.25% (خطبه جمعه ۱۰ نومبر ۲۰۰۶ء ) یہ بات یا در کنی ضروری ہے کہ ذیلی تنظیموں کی عاملہ ہو، لجنہ ، انصار، خدام کی یا جماعت کی عاملہ کسی شخص کے بارہ میں جب کوئی رائے قائم کرنی ہو تو اس بارہ میں جلدی نہیں کرنی چاہئے.
فرائض سیکر یٹریان 20 چاہے اس شخص کے گزشتہ رویہ کے بارہ میں علم ہو کہ کوئی بعید نہیں کہ اس نے ایسی حرکت کی ہواس لئے اس کو سزادے دو یا سزا کی سفارش کر دو نہیں.بلکہ جو معاملہ عاملہ کے سامنے پیش کیا ہے اس کی مکمل تحقیق کریں.اگر شک کا فائدہ ہل سکتا ہے تو اس کو ملنا چاہئے جس پر الزام لگ رہا ہے.26 ( خطبه جمعه ۵ دسمبر ۲۰۰۳ء) جب کسی بھی قسم کی تحقیق کیلئے کمیشن بناتے ہیں تو تلاش کر کے تقوی شعار لوگوں کے سپرد یہ کام کیا کریں یا اگر میرے پاس کسی کمیشن کے بنانے کی تجویز دی جاتی ہے تو ایسے لوگوں کے نام آیا کریں جو تقویٰ پر چلنے والے ہوں اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے والے ہوں اور اطاعت کے اعلیٰ معیار کے حامل ہوں.کسی بھی فریق سے ان کا کسی بھی قسم کا تعلق نہ ہو.خطبه جمعه ۹ جون ۲۰۰۶ ء ) 27 عہدیداروں میں جیسا کہ میں پہلے بھی کہ چکا ہوں کہ اگر اپنے خلاف ہی شکایت ہو تو سننے کا حوصلہ ہونا چاہئے.ہمیشہ سچی بات کہنے سنے کرنے کی عادت ڈالیں.چاہے جتنا بھی کوئی عزیز یا قریبی دوست ہواگر اس کی صحیح شکایت پہنچتی ہے تو اس کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے.اگر یہ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کر سکتے تو بہتر ہے کہ معذرت کر دیں کہ فلاں وجہ سے میں اس کام سے معذرت چاہتا ہوں.28 ( خطبه جمعه ۳۱ دسمبر ۲۰۰۴ء) امیر..کا کام ہے کہ چاہے اس کے خلاف ہی شکایت ہو وہ اسے آگے پہنچائے اور اگر کسی وضاحت کی ضرورت ہو وضاحت کر دے تا کہ مزید خط و کتابت میں وقت ضائع نہ ہو.
فرائض سیکر یٹریان خطبه جمعه ۳۱ دسمبر ۲۰۰۴ء) €29% 21 24 جب کوئی جماعتی پروگرام ہو اور انہی دنوں میں خدام کا اپنا کوئی پروگرام ہو تو خدام کو اپنا پروگرام بدل دینا چاہئے اور دوسرے دنوں میں رکھ لینا چاہئے.(الفضل انٹرنیشنل ۳۰ جون ۲۰۰۲ء) +30 بعض عہد یداران کی شکایت کر دیتے ہیں کہ فلاں امیر ایسا ہے.رویہ ٹھیک نہیں ہے یا فلاں عہدیدار ایسا ہے کوئی کام نہیں کر رہا اور کوئی معین بات بھی نہیں لکھ رہے ہوتے.اور پھر خط کے نیچے اپنا نام بھی نہیں لکھتے.تو یہ منافقت ہے.31 ( خطبه جمعه ۶ فروری ۲۰۰۴ء) اللہ تعالی نے منتخب عہدیداران کی ذمہ داری بھی لگائی ہے کہ تمہیں جب منتخب کر لیا جائے تو پھر اس کو قومی امانت سمجھو.اس امانت کا حق ادا کرو.اپنی پوری استعدادوں کے ساتھ اس ذمہ داری کو نبھاؤ.اپنے وقت میں سے بھی اس ذمہ داری کیلئے وقت دو.جماعتی ترقی کیلئے نئے نئے راستے تلاش کرو.اور تمہارے فیصلے انصاف اور عدل کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے ہونے چاہئیں.کبھی تمہاری ذاتی اناء رشتہ داریوں یا دوستیوں کا پاس انصاف سے دور لے جانے والا نہ ہو.$32 (۳۱ دسمبر ۲۰۰۴ء) امراء اور مرکزی عہدیداران کو بھی میں کہتا ہوں کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ جماعت کے تعاون اور اطاعت کے معیار بڑھیں تو خود خلیفہ وقت کے فیصلوں کی تعمیل اس طرح کریں جس طرح دل کی دھڑکن کے ساتھ نبض چلتی ہے.یہ معیار حاصل کریں گے تو پھر دیکھیں کہ ایک عام احمدی کس طرح اطاعت کرتا ہے.(خطبه جمعه ۹ جون ۲۰۰۶ ء )
فرائض سیکر یٹریان 33 22 عہدیداران جو جماعتی نظام میں عہد یدارن ہیں وہ صرف عہدے کے لئے عہد یدار نہیں ہیں بلکہ خدمت کیلئے مقرر کئے گئے ہیں.وہ نظام جماعت ، جو نظام خلافت کا ایک حصہ ہے، کی ایک کڑی ہیں، ہر عہدیدارا اپنے دائرے میں خلیفہ وقت کی طرف سے ، نظام جماعت کی طرف سے تفویض کئے گئے ، ان کے سپرد کئے گئے اس حصہ فرض کو صحیح طور پر سرانجام دینے کا ذمہ دار ہے.اس لئے ایک عہدیدار کو بڑی محنت سے، ایمانداری سے اور انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے اپنے کام کو سرانجام دینا چاہئے اور ان عہدیداروں میں اپنے آپ کو شمار کرنا چاہئے جن سے لوگ محبت رکھتے ہوں.34 (خطبہ جمعہ یکم جولائی ۲۰۰۵ء) مجلس عاملہ کے جن ممبران نے ابھی تک وصیت نہیں کی پہلے ان کو وصیت کے نظام میں شامل ہونا چاہئے.پھر دوسروں کو اس نظام میں شامل کریں.الفضل انٹرنیشل ۲۷ مئی ۲۰۰۶ء) 35 امراء اور عہدیداران یا مرکزی کارکنان یہ دعا کریں کہ ان کے ماتحت جن کارکنان کونگران بنایا گیا ہے شریف النفس ہوں ، جماعت کی اطاعت کی روح ان میں ہو اور نظام جماعت کا احترام ان میں ہو.36 (خطبه جمعه ۵ دسمبر ۲۰۰۳ء) اپنے اجلاسات اور مجالس کی باتوں کی حفاظت کیا کریں.یہ بہت بنیادی بات ہے.مجالس کی باتیں امانت ہوتی ہیں.اس لئے ان کا پاس رکھنا چاہئے.الفضل انٹر نیشنل کے جولائی ۲۰۰۶ء )
فرائض سیکر یٹریان.+37 23 22 عہد یدار اپنا بھی جائزہ لیں.اپنے گھروں میں ہی ٹھیک ہو جا ئیں تو برکت گھروں سے ہی پڑتی ہے.اپنے گھروں میں بھی جائزہ لینا چاہئے.اگر ماں باپ گھر پر وقت نہ دیں تو بچے باہر سکون تلاش کرتے ہیں پھر غلاط کمپنی مل جاتی ہے.ماں باپ نماز پڑھیں گے تلاوت قرآن کریم کریں گے تو بچے بھی اثر لیں گے اور اسی طرح کریں گے.38 الفضل انٹرنیشنل اکتوبر ۲۰۰۵ء) ہمیشہ مرض کی نشان دہی ہونے پر اسے فوراً پکڑیں اور وہیں اس کا قلع قمع کریں.عہد یداران ہر بات سے صرف نظر نہ کیا کریں بلکہ شروع میں ہی ہر برائی کو روکنے کی کوشش ہونی چاہئے اور ہرگز اسے پہنے اور پھیلنے نہیں دینا چاہئے.اپنی جماعتوں میں جائزے لیتے رہا کریں اور ہر اصلاح طلب معاملے پر فوری کاروائی کر کے (مرکز ) کو اس کی رپورٹ بھیجوایا کریں اگر عہد یدار کسی بات کو چھپاتے ہیں تو وہ اپنی ذمہ داری سے خیانت کرتے ہیں.*39 اقتباس از خط حضور انور ۱۵ نومبر ۲۰۱۰ء) جب یہ سزا ملتی ہے تو فیصلہ نہ ماننے والوں کے عزیز یا دوست بجائے اس کے کہ ان پر دباؤ ڈالیں کہ برکت اسی میں ہے کہ فیصلہ مان لو، یہ کہنے کی بجائے ان کی حمایت کرنا شروع کر دیتے ہیں.نا جائز حمایت کرنا شروع کر دیتے ہیں.تو اس طرح نا جائز حمایت سے سزایافتہ شخص کی اصلاح نہیں ہوسکتی.اس کو پتہ ہے میرا بھی ایک گروہ ہے میرے قریبی میرا برا نہیں مان رہے.میرا اٹھنا بیٹھنا جس معاشرے میں ہے اس میں اس چیز کو برائی نہیں سمجھا جا رہا.تو پھر اصلاح نہیں ہوتی یا ہوتی ہے تو بڑا لمبا عرصہ چلتا ہے.اس لحاظ سے اصلاح کے لئے حکم ہے تو
24 پورے معاشرے کو حکم ہے کہ جب کسی کے خلاف تعزیر ہو تو پورا معاشرہ اس پر دباؤ ڈالے، اس کی اصلاح کی کوشش کرے.نہ کہ ناجائز حمایت.40 ( خطبات مسرور جلد ۲ صفحہ نمبر ۶۶۹ خطبہ جمعہ ۷ ستمبر ۲۰۰۴ء) اللہ تعالیٰ ہر عہدیدار کو چاہے وہ جماعتی عہدیدار ہوں یا ذیلی تنظیموں کے عہدیدار ہوں، اپنی ذمہ داریوں کو رکھنے اور انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی توفیق عطا فرمائے.آمین.(خطبه جمعه ۳۱ دسمبر ۲۰۰۴ء)
عمومی هدایات 25 25 (3) امراء اور صدران وہ اعلیٰ انتظامی افسر ہیں جو مرکز کی طرف سے اپنی مقامی جماعت کے جملہ تمام امور کے ذمہ دار اور نگرانی کیلئے مقرر کئے جاتے ہیں.(2) جب کسی بھی عہد یدار کو وقتی طور پر کسی خاص ڈیوٹی پر لگایا جاوے جو اسکے مستقل کام کے علاوہ ہو تو اس سے اسکی مفوضہ ڈیوٹی پر اثر نہیں پڑے گا یعنی وہ بدستور اپنے شعبہ کا بھی ذمہ دار ہوگا اور اس ڈیوٹی کا بھی جو اسکے ذمہ زائد لگائی گئی ہے.) کسی مقامی جماعت کو صدرا انجمن احمدیہ کی کسی جائیداد غیر منقولہ کے فروخت یا مہبہ یار بہن یا تبدیل کرنے کا بغیر منظوری خلیفہ امسیح اختیار نہ ہوگا.یہ منظوری بواسطه صدرانجمن احمدیہ حاصل کی جائے گی.(1) کسی مقامی جماعت کو کسی بھی چندہ کی رقم کو خواہ لوکل فنڈ کی ہو یا کسی اور مقصد کے لئے حاصل کی گئی ہو معاف کرنے کا اختیار نہ ہوگا.) اگر مقامی جماعت کی عاملہ میں کوئی معاملہ کسی ایسے ممبر کی ذات کے متعلق پیش ہو تو اسے اس وقت اجلاس میں موجود نہیں ہونا چاہئے.نیز اگر ایسا ممبر اجلاس کا صدر ہو تو اس معاملہ کے واسطے موجود ہیمبران سے وقتی طور پر دوسرا صد را جلاس منتخب کر لیا جائے.() مجلس عاملہ کے ممبران کا یہ فرض ہو گا کہ اجلاس کے دوران جو گفتگو یا اظہار رائے کی معاملہ سے متعلق ہوا سے بصیغہ راز رکھیں.
فرائض سیکر یٹریان مجلس مشاورت مجلس مشاورت کے نمائندہ کے لئے ضروری ہے کہ:.الف: مخلص مبائع اور صائب الرائے ہو اور سلسلہ کی طرف سے زیر تعزیر نہ ہو.ب:.شعائر اسلامی کا پابند ہو یعنی باریش بھی ہو.26 ج - برسر روزگار اور آمد ہونے کی صورت میں لازمی چندہ ادا کرتا ہو اور بقایا دار نہ ہو.و.ہر ضلع کے نمائندگان مشاورت کی تعداد کا ایک چوتھائی حصہ ۳۰ سال سے کم عمر نمائندگان پر مشتمل ہو.( ) نمائندگان مجلس مشاورت کی نمائندگی مجلس مشاورت کے اگلے سالانہ اجلاس تک قائم رہتی ہے.(ہ) یہ امر یا در رکھنے کے لائق ہے کہ مجلس مشاورت کا کام ان امور میں مشورہ دینا ہے جن میں خلیفہ اسح ان سے مشور وطلب فرما ئیں.کوئی مشورہ جب تک کہ خلیفہ اسی اسے منظور کر کے جاری نہ فرما ئیں واجب التعمیل نہیں ہوتا.() جونمائندہ بغیر کسی معقول وجہ یا مجبوری کے مجلس مشاورت کے اجلاس اور سب کمیٹی میں شریک نہ ہو اس کا نام مجلس مشاورت میں پیش ہوگا اور اگر پھر بھی یہ سلسلہ جاری رہے تو یسے شخص کو تین سال تک مجلس مشاورت کا نمائندہ ہونے کے حق سے محروم کر دیا جائے گا.(ی) کسی مقامی انجمن کی طرف سے جو تجاویز مجلس مشاورت میں پیش ہونے کیلئے آئیں اور وہ منظور نہ ہوں تو ان کو صرف پڑھ کر سنا دیا جاتا ہے.بعض اوقات انکو پڑھ کر بھی نہیں سنایا جاتا.اس پر کسی کو کسی بحث کی اجازت نہیں ہوتی.(1) مقامی انجمن کا کوئی ممبر اپنی طرف سے کوئی تجویز مجلس مشاورت میں پیش کرنے کیلئے
27 پر اور راست بھجوانے کا مجاز نہ ہوگا بلکہ وہ اپنی تجویز مقامی انجمن میں پیش کرے گا اور اگر مقامی انجمن کی اکثریت اسے مجلس مشاورت میں پیش کرنے کے حق میں ہو تو مقامی انجمن کا صدر یا امیرا سے سیکرٹری مجلس مشاورت کو بھجوائے گا.() جس تجویز کا ایک مرتبہ مجلس مشاورت میں پیش ہو کر فیصلہ ہو چکا ہو وہ تین سال تک دوباره مجلس مشاورت میں پیش نہ ہو سکے گی.( 3 ) اجلاس مجلس مشاورت میں ہر قسم کی تجویز یا کسی تجویز میں ترمیم وغیرہ تحریری ہی پیش ہو سکے گی زبانی ترمیم قابل قبول نہیں ہوتی.بجٹ کمیٹی () ہر مقامی جماعت میں ایک بجٹ کمیٹی ہوگی.جس کا صدرسیکر یٹری مال ہوگا.اور دو مزید ممبران ہوں گے.ان ممبران کی نامزدگی مجلس عاملہ کرے گی.(ی) کمیٹی کے ذمہ شاملین بجٹ کے بارہ میں جائزہ لینا ہے اور جن احباب کی آمدنی کم درج ہونی محسوس کریں ان کو توجہ دلانے کے لئے لائحہ عمل تجویز کریں اور اس پر عملدرآمد کی کاروائی کریں.() اس کمیٹی کے سپر و جماعتی لوکل فنڈ کے بہت آمد و خرچ سالانہ کی تیاری اور رائے دینا ہوگا.بڑی جماعتیں اس مقصد کے لئے اس کمیٹی کے ممبران میں اضافہ بھی کر سکتی ہے.(7) مناسب ہوگا کہ تمام مالی معاملات اس کمیٹی کی رائے کے ساتھ مجلس عاملہ میں پیش ہوا کریں.اخراجات پر نگاہ رکھنا اور مالی حالت کو مد نظر رکھتے ہوئے بر وقت اس کے متعلق رپورٹ کرنا اس کمیٹی کا کام ہوگا.
28 () مرکز نے آمد و خرچ کے حساب رکھنے کا جو طریق کار مقرر کیا ہے اس کی پابندی کروانا اور اگر اس کے علاوہ کوئی اور طریق کار اختیار کرنا ہو تو اس کے بارہ میں مشورہ دے کر مرکز سے منظوری حاصل کرنا.() اس کمیٹی کو تمام مشورہ طلب امور میں صرف مالی و حسابی نگاہ سے رائے دینے کا اختیار ہوگا.انتظامی پہلو سے دخل نہیں دے سکے گی.(7) کمیٹی کا فرض ہوگا کہ اگر کوئی ایسا حسابی و مالی معاملہ اس کے نوٹس میں آئے جس میں سلسلہ کے مفاد میں رائے دینی مناسب ہو تو وہ از خود اپنی رائے امیر یا صدر کے توسط سے مجلس عاملہ میں پیش کر سکے گی.(ہی) مجلس عاملہ یا امیر جماعت یا صدر جماعت کسی بھی سلسلہ میں کوئی بھی کمیٹی بنا سکتے ہیں لیکن وہ کمیٹی مشورہ کی حد تک محدود ہوتی ہے.کوشش کرنی چاہئے کہ امارت کی صورت میں بھی مجلس عاملہ کے ذریعہ کثرت رائے سے ہی فیصلہ کیا جائے.ہیں) اگر کوئی شخص کسی عہدیدار کے فیصلہ کے خلاف امیر کے پاس اپیل کرے تو جلد فیصلہ کرے اور اگر وہ مرکز میں بھجوانے پر مصر ہو تو اس کو مقامی سطح پر نہ روکا جائے.لیکن جب تک مرکز سے فیصلہ نہ آجائے مقامی نظام کا فیصلہ قابل تعمیل ہوگا.وہ اس معاملہ کو خلیفتہ اسیح کی خدمت میں بھی پیش کر سکتا ہے.کسی بھی صورت میں جب تک حکم امتناعی نہ آئے یا فیصلہ نہ ہو جائے اس وقت تک سابقہ حکم یا ہدایت قابل تعمیل ہوگی.( ) کوئی بھی عہد یدار اسی وقت تک عہدیدار ہوتا ہے جب تک اس کو مرکزی نظام کی طرف سے اس عہدہ پر قائم رکھا جائے.
جنرل سیکریٹری 29 (1) جنرل سیکریٹری کا فرض ہوگا کہ وہ مقامی.حلقہ وار.( جیسی بھی صورت ہو ) حسب قواعد عہدہ داران کے انتخابات کروائے.(2) جنرل سیکریٹری کا فرض ہوگا کہ وہ امیر یا صدر جماعت کی منظوری سے مجلس عاملہ کا اجلاس بلائے اور دیگر عہدیداروں کو اس اجلاس کی اطلاع کرے.(3) مجلس عاملہ کے اجلاس کی کاروائی کیلئے ایجنڈا تیار کرنا اور اس ایجنڈے کو مجلس عاملہ میں پیش کرنا اور اجلاس کی کاروائی کو ایک رجسٹر میں درج کرنا.(4) مجلس عاملہ میں ہونے والے فیصلہ جات کو متعلقہ سیکر یٹریان تک پہنچانا.(5) مجلس عاملہ کے فیصلہ جات کے بارہ میں سیکر یٹریان سے رابطہ کر سے تعمیل کی کاروائی کی رپورٹ حاصل کرنا.(6) فیصلہ جات کی عدم تعمیل یا کی بیشی کے لئے یاد دہانی کروانا اور امیر جماعت اور صدر جماعت کو رپورٹ کرنا.(7) اگر مقامی جماعت کے لئے مستقل یا عارضی عملہ یا کارکنان کی ضرورت ہو تو اس ضرورت کو پورا کرنا جنرل سیکریٹری کا فرض ہوگا.(8) جنرل سیکریٹری کا فرض ہوگا کہ اپنی اور دیگر عہدیداران کے کام کی ماہوار رپورٹ بتوسط امیر یا صدر مجلس عاملہ میں پیش کیا کرے.(9) جنرل سیکر یٹری کو یہ حق ہوگا کہ جب وہ یہ دیکھے کہ کوئی عہد یدار یا کوئی فرد جماعت ایسا کام کرنے لگا ہے کہ جو اس کی رائے میں مفاد سلسلہ کے خلاف ہے تو وہ اسے اس کام کے کرنے سے روکنے کیلئے امیر یا صدر جماعت کو فوری رپورٹ کرے.
فرائض سیکر یٹریان 30 (10) جنرل سیکریٹری کے ذمہ ان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہوگی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپرد کئے جائیں.(☆☆☆☆☆) سیکریٹری اصلاح وارشاد (1) اصلاح وارشاد کو تمام شعبہ جات میں بنیادی حیثیت حاصل ہے کیونکہ تمام شعبہ جات سے متعلقہ تربیتی امور کا تعلق اصلاح وارشاد سے ہے تعلیم و تربیت، رشتہ ناطہ میں شادی بیاہ سے متعلقہ تربیتی امور تعلیم القرآن اور وقف عارضی جیسے اہم شعبہ جات کا تعلق اصلاح وارشاد سے تو ظاہر وباہر ہے.مال سے متعلقہ شعبہ جات کا تعلق بھی اصلاح وارشاد سے بنتا ہے.کیونکہ چندہ جات کی ترغیب دلانا، چندوں میں ست افراد کو متوجہ کرنا اور نادہندگان اور بقایا داروں کو چندہ کی ادائیگی کی طرف مائل کرنا بھی اصلاح وارشاد کا کام ہے.(2) پھر سیکریٹری تربیت یا اصلاح وارشاد ہے.ان کو بھی بہت فعال کرنے کی ضرورت ہے.اگر یہ سیکر یٹریان تربیت یا اصلاح وارشاد بعض جگہوں پر کہلاتے ہیں اپنے معتین پروگرام بنا کر نچلے سے نچلے لیول سے لے کر مرکزی لیول تک کام کریں جس طرح کام کرنے کا حق ہے.تو امور عامہ کے مسائل بھی اس تربیت سے حل ہو جائیں گے، رشتہ ناطہ کے مسائل بھی بہت حد تک کم ہو جائیں گے.“ خطبات مسر در جلد اوّل صفحه ۵۲۰ -۵۲۱) (3) ”جہاں جہاں ہماری ( بیوت الذکر ) ہیں سینٹرز ہیں وہاں احمدی ان ( بیوت الذکر ) سے کتنی دور کتنے فاصلے پر رہتے ہیں.کسی نماز میں زیادہ حاضری ہوتی ہے اور کتنے فیصد لوگ شامل ہوتے ہیں.“ ( خطبہ جمعہ ۸.اپریل ۲۰۰۶ء) مجلس عاملہ ہر دوسرے مہینے اپنے اجلاس میں نمازوں کی صورت حال کا جائزہ لے.خاص
طور پر ایجنڈا میں نمازوں کا جائزہ رکھیں.“ (افضل افرنیشنل ۱۴.اکتوبر ۱۳۲۵) (4) جماعت کے عقائد اور تعلیم اور بنیادی دینی امور کا سب کو علم ہونا چاہئے.الفضل انٹر نیشنل ۱۶ جون ۲۰۰۶ء ) 31 (5) جولوگ بیت الذکر سے رابطہ رکھتے ہیں ان تک تو با نہیں ہوئی جاتی ہیں جو رابطہ نہیں رکھتے 66 ان کی تربیت کیلئے زیادہ کوشش کی ضرورت ہے.( الفضل ۲ جون ۲۰۰۴ء) (6) ایسے لوگ جن کے آباء واجداد احمدی تھے لیکن ان کی اولا داب رابطہ میں نہیں ہے ان سے رابطہ کریں اور ان کو ( بیت الذکر ) لا ئیں اور پھر یہ رابطہ مستقل رکھیں.الفضل انٹر نیشنل ۲۸ اپریل ۲۰۰۶ء) (7) MTA کا جائزہ لیں کہ کتنے لوگ سنتے ہیں اور کتنے نہیں.“ الفضل انٹر نیشنل ۲۸ اکتوبر ۲۰۰۵ء ) ( 8 ) ہر چھٹا خطبہ تربیت کے اوپر ہونا چاہئے.اور ہر چوتھا خطبہ مالی قربانی ( الفضل انٹر نیشنل ۲۶ مئی ۲۰۰۶ء) پر ہوا اور عبادات پر ہو."❝ (9) اصلاحی کمیٹی کو بھی Active کریں.اصلاح کا کام بہت بڑا ہے.کسی کی اصلاح کرنے میں ہرگز تھکنا نہیں بلکہ چار ہزار دفعہ بھی کہنا پڑے تو کہیں.نہ تھکنا ہے اور نہ مایوس ہونا ہے.نرمی سے سمجھاتے چلے جانا ہے.( الفضل انٹر نیشنل اکتوبر ۲۰۰۵ء) (10) سیکریٹری اصلاح وارشاد کا یہ کام ہو گا کہ جہاں تک ممکن ہو یعنی اپنی انتہائی طاقت کے ساتھ اپنے متعلقہ علاقہ میں بصورت احسن ( دین حق) اور احمدیت کی تبلیغ کے پہنچانے کا انتظام کرے.اس کا فرض ہو گا کہ تبلیغ کے بہترین ذرائع دریافت کرے اور ان سے کام لیکر دنیا کے ہر حصہ میں ( دین حق ) واحمدیت کی اشاعت کی تدابیر اختیار کرے حتی کہ اپنے متعلقہ علاقہ کا کوئی انسان ( دین حق ) اور احمدیت کی تبلیغ سے باہر نہ رہ جاوے اور حتی الوسع ہر
32 جماعت اور ہر گروہ اور ہر فرد کے اعتراضات اور شکوک کے ازالہ کا انتظام کیا جائے.اسی طرح جماعت کی دینی اور اخلاقی تربیت کا کام بھی اس سیکریٹری کے فرائض میں شامل ہوگا.(11) بوقت ضرورت تربیتی اور تبلیغی جلسے و مذاکرے وغیرہ منعقد کروانا اور ان کا انتظام کرنا.(12) ہر قسم کے مخالفانہ لڑ پچر سے اطلاع رکھنا اور اس کا جواب دلانے کے لئے کاروائی کرنا.(13) مقامی جلسہ سالانہ کے پروگرام کا تیار کرنا اور اپنی نگرانی میں اس پر عمل کرانا اور جلسہ کے وقت میں جلسہ گاہ واسٹیج کا انتظام کرنا.(14) اگر احمدیوں میں کوئی باہمی تنازعہ پیدا ہو یا تنازعہ کا اندیشہ ہو تو اصلاحی رنگ میں اس کے سدباب کی تدابیر اختیار کرنا بھی اس سیکریٹری کے ذمہ ہوگا.(15) احمدیوں کو نماز روزہ.زکوۃ.حج وغیرہ کی طرف متوجہ رکھنا اور ان کی طرف رغبت پیدا کرانا اور ان کی سستی کو دور کرنے کی کوشش کرنا.اسی طرح جماعت میں بد معاملگی اور بد عادات اور بد رسوم اور خلاف شریعت امور کے مٹانے کی کوشش کرنا.(16) جماعت کو اعمال صالحہ بجالانے اور تقویٰ وطہارت میں ترقی کرنے کی طرف متوجہ کرتے رہنا.(17) آئندہ نسل کی دینی اور اخلاقی حفاظت کی تدابیر اختیار کرنا.(18) اختلافی اور عملی مسائل سے جماعت کو واقف کرانے اور صحیح عقائد کی تعلیم دینے اور اس سلسلہ میں جماعت کی نگرانی رکھنے کے لئے مرکزی ہدایات کی تعمیل کروانا.(19) بيوت الذکر کا انتظام بھی اس سیکریٹری سے متعلق ہوگا.
فرائض سیکر یٹریان 33 (20) احمدیوں کی دینی اور اخلاقی حالت کا علم رکھنے اور انہیں دینی اور اخلاقی تعلیم سے واقف رکھنے کیلئے مرکزی ہدایات کے مطابق عمل درآمد کروانا.(21) مقامی بیوت الذکر اور نماز سنٹرز میں درس قرآن کریم و حدیث و کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا انتظام کرنا اور ان میں افراد جماعت کا مناسب طریق پر امتحان لینے کا انتظام کرنا.(22) سنٹرز میں ڈش لگوانا اور احباب اور مہمانوں کو وہاں لانا اور اس امر کی نگرانی کہ سنٹرز میں ڈشیں صحیح کام کرتی ہوں اور درست طور پر استفادہ ہور ہا ہو گا خیال رکھنا.(23) مربی اور امیر صدر جماعت باہمی تعاون سے کام کریں گے.مربی کیلئے ضروری ہوگا کہ وہ اپنی رپورٹ ماہانہ کارگزاری کی ایک نقل مقامی جماعت کو دے.انتظامی معاملات میں مربی دخل نہیں دیں گے.(24) سیکریٹری اصلاح وارشاد کے ذمہ ان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہوگی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپرد کئے جائیں.☆☆☆) ایڈیشنل سیکریٹری اصلاح و ارشاد (تربيت نومبائعين) (1) اپنی جماعت کے جملہ نو مبائعین کے مکمل کوائف محفوظ رکھنا.(2) نظام جماعت کا حصہ بنانے کے لئے مؤثر رابطہ کرنا.(3) کمانے والے افراد کو لازمی چندوں اور مالی نظام میں شامل کرنا.(4) نو مبائعین کو مواخات کے نظام میں شامل کرنا.
فرائض سیکر یٹریان (5) ایم.ٹی ، اے سے استفادہ کے لئے کوشش اور انتظام کرنا.(6) نومساکین کو متعلقہ ذیلی تنظیم میں شامل کرنا.(7) انفرادی اور اجتماعی تربیتی کلاسز اور اجتماعات کے انعقاد کا انتظام کرنا.(8) نقل مکانی کرنے والے نو مبائعین کے کوائف سے مرکز کو اطلاع دینا.(9) ہر ماہ باقائدگی سے رپورٹ بھیجوانا.(10) زیارت مرکز کرانے کا انتظام کرنا.34 (11) چھ ماہ نو ماہ ، اور زیادہ سے زیادہ تین سال تک نظام جماعت کا مستقل حصہ بنانا.(12) سیکریٹری اصلاح وارشاد تربیت نو مبائعین کے ذمہ ان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہوگی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپرد کئے جائیں.(☆☆☆☆☆☆) ایڈیشنل سیکریٹری اصلاح وارشاد (رشته ناطه) (1) جماعتوں میں شادی کے قابل افراد کے کوائف جمع کرنا.(2) مقامی ریکارڈ کو مرکز میں نظارت اصلاح وارشا درشتہ ناطہ کے ساتھ مکمل رکھنا.(3) تمام کوائف کو بصیغہ راز رکھنا اور اس کی عام شہرت نہ کرنا.(4) مقامی طور پر شادی کیلئے تجاویز دینا لیکن یہ امر یادر ہے کہ صرف اپنے آپ کو تجویز کی حد تک محدود رکھیں کسی قسم کی کوئی ذمہ داری نہ قبول کی جائے.حضرت خلیفتہ اسیح الرابع کا ارشاد ہے کہ:."رشتوں کی تجویز میں جماعت محض رہنمائی اور تجویز کرے گی.اپنی تسلی کرنا فریقین کا
35 کام ہوگا.جماعت کسی قیمت پر بھی وہ کر دار ادا نہیں کرے گی جس میں رشتہ کی ناکامی کی ذمہ داری نظام جماعت پر عائد ہو.جماعتی نظام مشورہ دے، کوائف پیش کرے ، معلومات مہیا کرنے میں مدودے 66 (5) افراد جماعت کو نکاح فارم مہیا کرنا اور صحیح طور پر فارم پر کرنے کی رہنمائی کرنا.(6) بیوگان کی شادی کے لئے کوشش کرنا.(7) تربیتی امور کے سلسلہ میں رہنمائی کرنا یعنی شادی بیاہ کے موقع پر خاندانوں کو اور عمومی طور پر جماعت کے افراد کو بد رسومات سے بچنے کی طرف توجہ دلاتے رہنا.اور اگر کوئی ایسی اطلاع ہو کہ جو جماعتی روایات کے خلاف ہو تو حسب قواعد اس کی کاروائی کرنا.(8) سیکریٹری اصلاح وارشا درشتہ ناطہ کے ذمہ ان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہوگی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپرد کئے جائیں.(☆☆☆☆☆) ایڈیشنل سیکریٹری اصلاح وارشاد (تعليم القرآن ووقف عارضى) (1) سیکریٹری اصلاح وارشاد تعلیم القرآن کا فرض ہوگا کہ احمدی مردوزن کو قرآن مجید ناظرہ پڑھنے اور ترجمہ سیکھنے اور حتی المقدور قرآن مجید کے حقائق و معارف سیکھنے کی ترغیب دلانا.(2) سیکریٹری اصلاح وارشاد تعلیم القرآن کا فرض ہوگا کہ قرآن مجید کی صحت تلفظ کے ساتھ تلاوت کیلئے کلاسز کا اہتمام کرے اور ایسے اساتذہ تیار کئے جائیں جو دیگر احباب کو بھی قرآن مجید صحت تلفظ کے ساتھ تلاوت کرنا سکھاسکیں.(3) سیکریٹری اصلاح وارشاد تعلیم القرآن کا فرض ہوگا کہ فضل عمر تعلیم القرآن کلاس میں
فرائض سیکر یٹریان 36 شمولیت کیلئے احباب جماعت کو ترغیب دلائے اور اس میں شمولیت کے لئے انتظام کرے اور ان کی نگرانی کرتار ہے.(4) سیکریٹری اصلاح وارشاد تعلیم القرآن کا فرض ہوگا کہ واقفین عارضی کے حصول کا انتظام کرے.اور احباب جماعت کو تحریک کرتا رہے.مرکز کے مطالبہ کے مطابق افراد جماعت سے فارم پُر کروا کر مرکز بھجوائے.(5) مرکز سے وفود کی اطلاع ملنے پر متعلقہ فرد تک اطلاع پہنچائے اور اسے مرکز کی ہدایت کے مطابق اس جگہ پر وقف عارضی کے طور پر جانے میں مدد اور معلومات مہیا کرنے کی کوشش کرے.(6) وفد کی واپسی پر ان کو مرکز رپورٹ بھجوانے کی ہدایت کرے یا ان سے رپورٹ لے کر مرکز بھجوانے کی کوشش کرے.(7) سیکریٹری اصلاح وارشاد تعلیم القرآن کے ذمدان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہو گی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپر د کئے جائیں.(✰✰✰✰✰) ایڈیشنل سیکریٹری اصلاح وارشاد (دعوت الی الله ) (1) سیکریٹری اصلاح وارشاد دعوت الی اللہ کے ذمہ دعوۃ الی اللہ کا کام منظم کرنا اور داعیان الی اللہ کے ذریعہ ( دین حق ) واحمدیت کا پیغام پہچانا ہے.(2) سیکریٹری اصلاح وارشاد دعوت الی اللہ کے ذمہ داعیان الی اللہ کی تربیت و رہنمائی کرنا اور ان کی مساعی کو با شمر بنانے کیلئے ہرممکن کوشش کرنا ہے.
فرائض سیکر یٹریان 37 (3) سیکریٹری اصلاح وارشاد دعوۃ الی اللہ کے ذمہ ان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہو گی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپرد کئے جائیں.(✰✰✰✰✰) سیکریٹری تعلیم (1) جماعت احمدیہ کی عام تعلیم اور علمی تربیت کا انتظام کرنا.(2) اپنی جماعت کے ایسے بچوں کی فہرست بنائے جو تعلیم حاصل کر رہے ہیں پھر اس فہرست کو مکمل کرتے رہنا.(3) ایسے بچوں کی فہرست بنائے جو سکول جانے کی عمر کے ہیں اور سکول نہیں جار ہے.جو تعلیم حاصل نہیں کر رہے ان کو توجہ دلائی جائے.(4) تعلیم کو اس قدر عام کرے کہ احمدی لڑکا اورلڑکی کم از کم ایف.اے ضرور کرے.ایسے بچوں کی فہرست بنائے جو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن مالی مشکلات کی وجہ سے نہیں پڑھ سکتے اور پھر مرکز سے رہنمائی حاصل کرے.(5) کو چنگ کلاسز کا اہتمام کر کے طلباء اور طالبات کی علمی کمزوری کو دور کیا جائے.(6) سیمینارز وسوال جواب کے ذریعہ طلباء کی رہنمائی کرنا.(7) اپنی جماعت میں درسی کتب کی لائبریری کا قیام عمل میں لائے اور اس کو مفید بنائے.(8) ایسی طالبات جو ایسے کالجز میں پڑھتی ہیں جہاں مخلوط تعلیم ہے ان سے مرکز سے جاری کردہ پردہ فارم پر کروا کر مرکز بھجوائے.(9) ہر احمدی طالب علم وطالبہ کا رابطہ حضورانور کے ساتھ بذریعہ دعائیہ خطوط کروانا.(10) امداد طلباء کی مد میں رقوم کے حصول کی کوشش کرنا.
فرائض سیکر یٹریان 38 (11) مستحق ، ہونہار طلباء کوتعلیمی وظیفہ یا قرضہ حسنہ کے حصول کے لئے رہنمائی کرنا اور پھر تعلیمی قرضہ حسنہ کی واپسی میں مرکز سے تعاون کرنا.(12) ہر ماہ باقاعدہ اپنی کارگزاری کی رپورٹ مرکزی پر فارمے پر بھجوائی جائے.(13) سیکریٹری تعلیم کے ذمہ ان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہوگی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپرد کئے جائیں.(☆☆☆☆☆) سیکریٹری مال ( 1 ) نظارت مال آمد سے رسید بکس، رجسٹر روز نامچہ، کھانہ اور ضروری فارمز حاصل کرنا.(2) مقامی جماعت کے لازمی چندہ جات کا بجٹ بمطابق ہدایات نظارت مال آمد تیار کرنا اور ایک نقل اپنے پاس محفوظ رکھنا.(3) تمام کمانے والے احمدی احباب ومستورات کو پوری شرح کے ساتھ تمام ذرائع سے حاصل ہونے والی آمد کے مطابق بجٹ میں شامل کرنا.(4) تمام جماعتی چندہ کی وصولی کا حساب رکھنا.(5) مقامی جماعت میں اگر ایک سے زیادہ حلقہ جات ہوں تو ہر حلقے کا حساب رکھنا.(6) بجٹ اور وصولی کے لئے امکانی جد و جہد کرتے رہنا.(7) اگر امین کا تقرر نہ ہوتو محصلین اور حلقہ جات کے سیکریٹریان مال سے چندہ جات کی رقوم وصول کرنا اور ان کو اس کی مطبوعہ رسید دینا.(8) مقامی جماعت کیلئے مقامی اخراجات کا بجٹ آمد و خرچ تیار کرنا.(9) محاسب کا تقرر نہ ہونے کی صورت میں مقامی اخراجات کا حساب رکھنا.
فرائض سیکر یٹریان 39 (10) نائب سیکریٹری مال کو نا دھندگان، بقایا داران اور آمد سے کم پر چندہ دینے والوں کی معلومات مہیا کرنا اور اس سے اس سلسلہ میں ہر قسم کا تعاون کرنا.(11) بقایا جات معاف کرانے والوں اور کم شرح پر چندہ دینے والوں کی درخواست پر حسب قواعد کا روائی کرنا.(12) چندہ جات کی جن مدات کی وصولی کی اسم وارتفصیل بھجوانی ضروری ہو تو ترسیل کے وقت اس بات کی تسلی کر لے کہ وہ اسم وارتفصیلات ساتھ بھجوائی جارہی ہیں.( 13 ) جملہ وصول شدہ چندہ جات کو بر وقت ترسیل کرنا یا کروانا.(14) اگر کسی حلقہ سے بروقت چندہ جمع نہیں ہورہا تو اس حلقہ کے محصل یا سیکر یٹری مال کو تاکید کرنا.جماعتی رقم کی حفاظت سیکر یٹری مال کے فرائض میں شامل ہے.نوٹ:.ذیلی تنظیمیں اپنے چندے اپنی اپنی مطبوعہ رسید بک پر وصول کریں گی.(15) سیکریٹری مال کے ذمہ ان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہوگی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپرد کئے جائیں.(☆☆☆☆☆) نائب سیکریٹری مال (1) سیکریٹری مال سے بقایا داران کے بارہ میں معلومات حاصل کر کے اس سلسلہ میں ان احباب سے رابطہ کرنا اور ان کو پیار اور محبت کے ساتھ اپنے چندہ جات کی ادائیگی کی طرف توجہ دلانا.(2) نادہندگان سے رابطہ کر کے ان کو چندہ جات کی ادائیگی کی تحریک کرنا.(3) نومبائعین کو چندہ کے نظام میں شامل کر کے جماعتی نظام کا مستقل حصہ بنانا.(☆☆☆☆☆)
فرائض سیکر یٹریان 40 محصل (1) اپنے حلقہ کے احباب سے واقعیت پیدا کرنا اور ان سے صدر انجمن احمدیہ کی مطبوعہ رسید بک پر ہر قسم کے جماعتی چندہ جات وصول کرنا.(2) وصول شدہ تمام چندہ جات کو سیکر یٹری مال کے پاس ساتھ کے ساتھ جمع کروانا.کم از کم مہینہ میں دوبارضر ور جمع کروائے.(*****) مہیا کرنا.محاسب (1) جماعتی چندہ جات کا مد وار حساب رکھنا.(2) مقامی اخراجات کے بجٹ کی مدوار اخراجات کی نگرانی کرنا.(3) ماہوار گوشواره آمد و خرج و وصولی چندہ جات تیار کر کے سیکریٹری مال کو پیش کرنا.(4) رقم ترسیل مرکز کے لئے مدوار تفصیلات مہیا کرنا.(5) مقامی اخراجات کا حساب رکھنا اور خرچ کی رسیدات کو محفوظ رکھنا اور بوقت آڈٹ (6) اس بات کا جائزہ لینا کہ رسیدات اخراجات پر ضروری تصدیقیں موجود ہیں اور جن رسیدات میں سے جن اشیاء کا رجسٹر جائیداد میں اندراج ضروری ہے ان کا رجسٹر جائیداد میں اندراج ہو چکا ہے.(7) ہر ماہ اس بات کی کاروائی کرنا کہ امین، محاسب اور سیکریٹری مال کے اندراجات با ہم تطابق رکھتے ہوں.فرق کی صورت میں اس کو دور کرنا.(8) محاسب کے ذمہ ان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہوگی جو مرکز کی طرف سے اس
41 (☆☆☆☆☆) فرائض سیکر یٹریان کے سپرد کئے جائیں امین (1) سیکریٹر یان مال سے رقم وصول کرنا.(2) اس بات کی تسلی کر لینا کہ محصل یا سیکریٹری مال کی مدوار تفصیل اور میزا نیں درست ہیں.(3) مقامی جماعت کے مقررہ نظام کے مطابق رقم کو محفوظ کرنا.(4) محاسب کو حلقہ جات کی طرف سے ملنے والی رقوم کی تفصیلات مہیا کرنا.(5) اس بات کی نگرانی کرنا کہ مرکزی رقوم سے مقامی اخراجات نہ ہورہے ہوں.(⭑⭑⭑⭑⭑) آڈیٹر (1) آڈیٹر کا تقر رحسب قواعد بذریعہ انتخاب ہوگا.(2) آڈیٹر انتظامی امور میں مقامی جماعت کے ماتحت ہوگا لیکن اپنے کام آؤٹ کیلئے نظارت مال آمدکور پورٹ بھجوائے گا.(3) حسب قواعد بل اخراجات مقامی پاس کرنا اور اس بات کا خیال رکھنا کہ جو اشیاء جائیداد سے تعلق رکھتی ہوں انکار جسٹر جائیداد میں اندراج ہو چکا ہو.(4) ہر مقامی جماعت کی سہ ماہی اور سالانہ آڈٹ رپورٹ تیار کر کے مرکز بھجوانا.(5) اگر کوئی خاص امر ہو جس کی اطلاع مرکز دینی ضروری ہو تو اس کی فوری اطلاع کرنا.لیکن انتظامی معاملات میں مقامی جماعت میں مداخلت کی اجازت نہ ہوگی.☆) (⭑⭑⭑⭑⭑)
42 سیکریٹری اشاعت (1) قرآن کریم احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے تراجم نیز حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور آپ کے خلفاء کرام کی جملہ تصانیف و ملفوظات کی کتب مرکز سے منگوا کر احباب جماعت کو مہیا کرنے کا انتظام کرنا.(2) جماعتی اخبارات اور رسائل میں مناسب مضامین اور اشتہارات کیلئے کوشش کرنا.(3) ہرقسم کی کتب ورسالہ جات واشتہارات وغیرہ جو ( دین حق ) اور سلسلہ احمدیہ کی تائید میں یا اسکے خلاف شائع ہوں ان کو مرکز میں پہنچانا اور محفوظ بھی رکھنا.(4) ( دین حق ) اور سلسلہ احمدیہ کی تائید میں علمی تحقیق اور اس کی اشاعت کا انتظام کرنے کے لئے احباب جماعت کو تحریک کرنا اور نظارت اشاعت کے ذریعہ ان کی مناسب اشاعت کے لئے کوشش کرنا.(5) احباب جماعت احمدیہ میں تصنیفی مذاق پیدا کرنا اور جماعت کے مناسب افراد سے قلمی خدمت لینے کا انتظام کرنا.(6) مقامی جماعت اور علاقہ کی تاریخ کی حفاظت و تدوین اور اشاعت سیکریٹری اشاعت کے ذمہ ہوگی.(7) سیکریٹری اشاعت کے ذمہ ان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہوگی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپر د کئے جائیں.(☆☆☆☆☆) سیکریٹری سمعی بصری (1) ایم ٹی اے انٹر نیشنل کی ضروریات کے پیش نظر پروگرام کی تیاری کروانا.
فرائض سیکر یٹریان 43 (2) ایم ٹی اے انٹر نیشنل سے نشر ہونے والے پروگرام حسب ضرورت ریکارڈ کر کے محفوظ کرنا اور افراد جماعت کو مہیا کرنا.(3) مرکز کی ایم ٹی اے کی ضروریات کے پیش نظر دینی علمی.ادبی.معلوماتی اور تفریحی پروگرام تیار کرنے کے لئے مدد کرنا اور ان کی رہنمائی کرنا.(4) سیکریٹری سمعی بصری کے ذمہ ان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہو گی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپر د کئے جائیں.☆☆) سیکریٹری امور عامه (1) سیکریٹری امور عامہ کے سپر د مقامی جماعت کے اندرونی معاملات مثلاً احتساب معاشی استحکام ، انتظام حصول ملازمت و دیگر ذرائع روزگار نظم و ضبط ، حفاظت ، خدمت خلق ، رفع تنازعات ، تنفیذ فیصلہ جات قضاء اور حصول اطلاعات وغیرہ ہوں گے.(2) بیوت الذکر کی حفاظت و جائیداد سلسلہ احمدیہ کا خصوصیت کے ساتھا انتظام کرنا.(3) افراد جماعت کی دنیاوی ترقی کیلئے ایسے ذرائع کا سوچنا جو ان کی انفرادی اور اجتماعی حالت کیلئے مفید ہوں اور ان پر عملدرآمد کرنے کی کوشش کرنا اور تمام ایسے کام جود نیاوی طور پر فائدہ مند ہوں انکی فہرست تیار کرتے رہنا اور تمام قسم کی ملازمتیں اور کام اور پیشے جو افراد اور جماعت کے لئے مفید ہوں ان کی فہرست تیار کرنا اور ان کے حاصل کرنے کیلئے تحریک کرنا اور مناسب طور پر ان کی مدد کرنا اور وہ پیشے جو زیادہ تر جماعت کی دینی و دنیاوی ترقی کے باعث ہوں ان کی فہرست تیار کرنا اور دینی مناسبت کے مطابق افراد جماعت کو ایک انتظام اور مناسہ تقسیم کے ماتحت ان کے سیکھنے کی طرف متوجہ کرنا.
44 (4) وہ تمام امور جو کسی دوسرے شعبہ کے سپرد نہیں وہ سیکریٹری امور عامہ سے متعلق سمجھے جائیں گے.(5) سیکریٹری امور عامہ صرف ایسے امور میں دخل دینے کا اختیار رکھتا ہے جو انتظامی نوعیت کے ہوں اور سلسلہ کے حقوق سے متعلق ہوں.تنازعات کی صورت میں فریقین کی باہمی رضامندی سے جھگڑوں کو دور کروانا اور صلح صفائی کروانا سیکر یٹری امور عامہ کے سپر دہوں گے لیکن قضائی معاملات میں فیصلہ کرنے کا اور دخل دینے کا کوئی اختیار نہ ہوگا.باہمی تصفیہ میں نا کامی کی صورت میں فریقین کو ثالثی طریق یا قضاء کے ذریعہ معاملات طے کروانے کا مشورہ دینا.(6) سیکریٹری امور عامہ کو کسی رنگ میں بھی قاضی بننے کا اختیار نہ ہوگا یعنی اس کو صرف ایسے کاموں میں دخل دینے کا حق ہو گا جو انتظامی ہوں اور افراد کے حقوق سے تعلق نہ رکھتے ہوں بلکہ سلسلہ کے حقوق سے تعلق رکھتے ہوں.اسکو ہر گز کسی شخصی معاملہ میں سزاد ینے کا حق نہ ہوگا.نیز اس کا کام قضاء کے فیصلوں کی تنفیذ تک محدود ہے.(7) جماعتی وقار کے منافی حرکات سے آگاہ رہنا اور تربیت واصلاح کی کاروائی کرنا نیز جماعت کے اندر منافق وفتنہ پسند عناصر پر نظر رکھنا.اسی طرح احباب جماعت کے لین دین اور دیگر حقوق تلفی کے معاملات میں نظام جماعت کے تحت ہی تصفیہ کروانے کا پابند کرنا.(8) جن باہمی تنازعات میں تصفیہ کرانا سیکریٹری امور عامہ کے سپر د ہو اس کے لئے ضروری ہے کہ ان کا تصفیہ جلد از جلد کروادے.اختیار کرنا.(9) افراد جماعت کی جسمانی صحت اور تندرستی کے وسائل سوچنا اور مناسب تدابیر (10) جماعتی مخالفانہ کاروائیوں اور مخالفین کی معاندانہ سرگرمیوں اور واقعات مثلاً
45 جلسے، جلوس ،اشتہارات اور لٹریچر وغیرہ سے باخبر رہنا اور مرکز کو مطلع رکھنا.علاوہ ازیں جماعت کے خلاف سازشوں اور نقصان پہنچانے کے ارادوں اور منصوبوں کی بروقت اطلاعات کے حصول کا انتظام کرنا.(11) سیکریٹری امور عامہ کے ذمہ ان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہوگی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپر د کئے جائیں.(☆☆☆☆☆) سیکریٹری امورخارجه (1) ملکی حکومت اور غیر از جماعت انجمنوں اور مجالس کے ساتھ حسب حالات رابطہ کرنا.(2) مرکزی ہدایات کے تابع حکومت کے ساتھ مناسب تعاون کی طرف بوقت ضرورت تحریک کرنا.(3) اگر کسی جگہ احمدیوں یا دیگر مسلمانوں کو تکلیف ہو تو حکومت یا متعلقہ ذمہ داران افسران سے خط و کتابت کرنا اور اس کے دور کرنے کیلئے تمام ضروری اور ممکن ذرائع استعمال کرنا اور دیگر قوموں اور جماعتوں سے احمدیوں کے تعلقات کے متعلق ہر قسم کا ضروری انتظام کرنا.(4) اپنے علاقہ کی سیاسی اور سماجی شخصیات کا تعارف تیار کر کے مرکز ارسال کرنا.(5) سیکریٹری امور خارجہ کے ذمہ ان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہوگی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپر د کئے جائیں.(⭑⭑⭑⭑⭑) سیکریٹری وصايا (1) احباب جماعت کو نظام وصیت میں شمولیت کی تحریک کرتے رہنا نیز وصیت فارم
فرائض سیکر یٹریان 46 کی تحریر و تکمیل کی جملہ کا روائی میں موصیان کی مدد اور رہنمائی کرنا.اسی طرح اس بات کی کوشش کرتے رہنا کہ مقامی جماعت کے کمانے والے احباب کا کم سے کم نصف ہمیشہ نظام وصیت میں شامل رہے.(2) مقامی جامعت کے تمام موصیان وموصیات کی مکمل فہرست اپنے پاس رکھنا نیز دوران سال فهرست کو مکمل کرتے رہنا نقل مکانی کرنے والے اور جماعت میں نئے آنے والے موصیان وموصیات کی اطلاع دفتر وصیت کو کرنا.(3) مجلس موصیان کے وقتاً فوقتاً اجلاسات کا انعقاد کرنا.(4) جملہ موصیان کو دفتر کے خطوط کا بر وقت جواب دینے اور تبدیلی پستہ کی صورت میں دفتر کو بر وقت مطلع کرنے کی ہدایت کرتے رہنا.(5) موصیان کو وصیت کے تقضوں کے مطابق زندگی گزارنے کی تلقین کرتے رہنا اور ان پر عائد ہونے والی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلاتے رہنا.(6) ناخواندہ موصیان کو قرآن کریم ناظرہ پڑھانے اور ناظرہ جاننے والوں کو ترجمہ پڑھانے اور اس کی تفسیر پڑھانے کے لئے منصوبہ بندی کر کے عمل درآمد کروانا.(7) اس بات کا اہتمام کرنا کہ ہر موصی کم سے کم دو ایسے دوستوں کو قرآن کریم پڑھائے جو قرآن کریم پڑھے ہوئے نہ ہوں.(8) جماعت کی عام تربیت کے معیار کو بلند کرنے کی کوشش کرتے رہنا اور اس سلسلہ میں موصیان کو انفرادی طور پر کام تفویض کر کے اس پر عمل درآمد کروانا.(9) تعلیم القرآن اور وقف عارضی کی تحریکات کو مؤثر اور فعال بنانے کے لئے مقامی جماعت کے حالات اور استعداد کی نسبت سے مناسب تعداد میں واقفین عارضی مہیا کرنے کی کوشش کرنا.
فرائض سیکر یٹریان 47 (10) موصیان کو قواعد وصیت سے باخبر رکھنے کا انتظام کرنا اور ان کی وصیت کے سلسلہ میں درپیش مشکلات میں رہنمائی اور مدد کرنا.(11) مقامی جماعت کے جملہ موصیان کو دفتر وصیت کی طرف سے سالانہ ادائیگیوں کی اطلاع موصول ہونے پر حسب قاعدہ مقررہ تصدیقی فارم پُر کر کے دفتر بھجوانے کی ہدایت اور نگرانی کرنا.(12) مقامی جماعت کو یاد دہانی کرواتے رہنا کہ موصی حضرات کے چندہ کی تفصیل تیار کر کے مرکز بھجوائی جائے اور موصی حضرات کے وصیت نمبر کے حوالہ کا اہتمام کیا جائے نیز خزانہ صدر انجمن احمدیہ میں یہ تفاصیل بھجواتے وقت ایک نقل بر اور است دفتر وصیت کو بھی بھجوائی جائے.(13) جو موصیان اپنی زندگی میں اپنی جائیداد کی تشخیص کروانا چاہیں اس سلسلہ میں ان کی رہنمائی اور مدد کرنا.(14) کسی موصی کی وفات پر اس کے ورثاء کو اس سلسلہ میں فوری معلومات مہیا کرنا اور اس سلسلہ میں حتی المقدور ان کی مدد کرنا.(15) مقامی جماعت کے دفتر میں رسالہ الوصیت ، قواعد وصیت، فارم وصیت اور دیگر متعلقہ فارمز دستیاب رکھنا اور بوقت ضرورت احباب کو مہیا کرنا.(16) بعض اوقات موصیان سے دفتر کا رابطہ نہ ہونے کی صورت میں موصیان کے خطوط سیکریٹری وصایا کی معرفت بھجوائے جاتے ہیں ایسی صورت میں یہ خطوط موصیان کو بروقت پہنچانے اور دفتر کو فوری جواب سے مطلع کرنے کی ہدایت کرنا.(17) سیکریٹری وصایا کے ذمہ ان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہوگی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپرد کئے جائیں.(⭑⭑⭑⭑⭑)
فرائض سیکر یٹریان سیکریٹری ضیافت 48 (1) سلسلہ کے مہمانوں کی جو مرکز اور دیگر جماعتوں سے تشریف لائیں ان کی رہائش اور خور و نوش وغیرہ کا انتظام کرنا.(2) مقامی جماعت کی دیگر تقریبات اور جلسہ وغیرہ کے مواقع پر ان کے لئے کھانے پینے کا انتظام کرنا.(3) اگر کوئی مشتبہ مہمان آئے تو اس پر نگاہ رکھے اور اس کے متعلق فوری اطلاع دے.(4) سیکریٹری ضیافت کے ذمہ ان دیگر امور کی بجا آوری بھی ہوگی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپرد کئے جائیں.(☆☆☆☆☆) سیکریٹری جائیدادو املاک (1) جملہ جماعتی ضروریات کیلئے نئی عمارتیں پل اور راستے وغیرہ بنانے کی ضرورت پیش آوے یا موجودہ عمارتوں کی مرمت وغیرہ ہو سب سیکر یٹری جائیداد سے متعلق ہوں گی.(2) عمارات سلسلہ کی دیکھ بھال اور نگرانی کرنا اور عمارات کے مکمل کوائف ایک رجسٹر میں ریکارڈ کرنا نیز ان کی ایک مکمل فہرست مع نقشہ جات منظور شدہ لوکل باڈی اپنے ریکارڈ میں محفوظ رکھنا.ہر نقشہ کی ایک نقل نظامت جائیداد میں بھی محفوظ کرانا نیز ہر عمارت پر گاہے بگاہے مرمت کے کام کا بھی ریکارڈرکھنا.(3) تعمیراتی سامان کی خرید اور سٹور کا باقاعدہ ریکار ڈرکھنا.(4) صدرانجمن احمدیہ کی تمام جائیداد منقولہ (باستثناء نقدی و غیر منقولہ کا ہرفتم کا انتظام مثلاً تمام ضروری دستاویزات ( رجسٹریوں کی نقول اور فر د ملکیت وغیرہ) کا ریکارڈ رکھنا اور اصل دستاویزات کا مرکز بھجوانا سیکریٹری جائیداد کے سپر دہوگا.
فرائض سیکر یٹریان (5) جملہ جماعتی جائداد سے متعلق ہر قسم کے مقدمات کی پیروی کرنا.49 (6) جملہ جائیداد کی خرید و فروخت کرنے ٹھیکہ پر دینے اور لینے ، کرایہ پر دینے اور لینے رہن رکھنے اور لینے بیع کرنے یا کسی اور طرح منتقل کرنے یا حاصل کرنے کا انتظام مرکز کی منظوری سے ہوا کرے گا اور اس سلسلہ میں کاروائی سیکر یٹری جائیداد کے سپر دہوگی.(7) جماعتی ضروریات کے لئے جو سامان خریدا جائے اور اس کی مالیت پانچ سو یا اس سے زائد ہو تو اس کا اندراج رجسٹر جائیداد میں کیا جانا ضروری ہے اس مقصد کیلئے رجسٹر جائیداد بنانا اور متعلقہ سامان کا اس میں اندراج کرنا سیکریٹری جائیداد کے ذمہ ہوگا.(8) سیکریٹری جائیداد کے ذمہ ان فرائض کی بجا آوری بھی ہوگی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپر د کئے جائیں.(☆☆☆☆☆) سیکریٹری صنعت وتجارت (1) صنعت و تجارت کی ترقی کے وسائل معلوم کرنا اور ان سے فائدہ اٹھانے کیلئے احباب جماعت میں تحریک کرنا اور اس کے متعلق ضروری معلومات کا مہیا کرنا.مقامی اور پاکستان کی دیگر جماعتوں کے احمدی تاجروں اور صنعت کاروں سے رابطہ رکھنے کے لئے مرکز سے تعاون اور رابطہ رکھنا.(2) ایسے پیشے اور ہنر جو زیادہ تر جماعت کی ترقی کا باعث ہوں ان کی فہرست تیار کرنا اور دینی مناسبت کے مطابق افراد جماعت کو ایک انتظام اور مناسب تقسیم کے ماتحت سیکھنے کی طرف متوجہ کرنا.(3) احمدی تاجروں،صنعتکاروں اور ہنرمندوں کے باہم رابطہ کا اہتمام والتزام کرنا.
فرائض سیکر یٹریان 50 (4)Self Employment کی مختلف صورتوں سے احباب جماعت کو متعارف کروانا تا کہ ہر طبقہ جماعت اس سے استفادہ کر سکے.(5) سیکریٹری صنعت و تجارت کے ذمہ ان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہوگی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپرد کئے جائیں.سیکریٹری زراعت (1) جماعت کی زرعی ترقی سے متعلق ہر قسم کے کام سے آگاہی اور احباب جماعت کو زرعی ترقی کے بارہ میں مشورہ دینا اور ضروری معلومات مہیا کرنا اور زمیندار احباب سے سے حسب ضرورت رابطہ کرنا.(2) سیکریٹری زراعت کے ذمہ ان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہوگی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپر د کئے جائیں.(☆☆☆☆☆) سیکریٹری تحریک جدید (1) ۱۹۳۴ء میں تحریک جدید کا اجراء ہوا.زیادہ سے زیادہ احباب جماعت کو تحریک جدید کے مالی جہاد میں شامل کرنا.(2) احباب جماعت کو اپنے مرحومین کی طرف سے بھی چندو کی ادائیگی کی تحریک کرنا.(3) مالی قربانی کے وعدوں کو آئمہ کرام کے بیان فرمودہ ارشادات اور مرکز کے مقررہ ٹارگٹ پر لانے کے لئے ہرممکن کوشش کرنا.(4) تحریک جدید کے مالی سال کا آغاز یکم نومبر کو ہوتا ہے.حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ
فرائض سیکر یٹریان 51 کے خطبہ کے معابعد وعدہ جات کے حصول کے لئے افراد جماعت سے رابطہ کرنا اور حسب حیثیت نئے سال کے وعدے حاصل کر کے مرکز بھجوانا اور ان کا اپنے پاس انفرادی ریکارڈ رکھنا.(5) مرحومین دفتر اول کے تمام کھانہ جات کو حضرت خلیفتہ اسیح الرابع کی خواہش کے مطابق قیامت تک زندہ رکھنے کے لئے ان کے ورثاء سے ان کے مرحوم بزرگوں کے نام پر وعدہ جات حاصل کرنا.(6) تحریک جدید کے مالی سال کا اختتام ۳۱.اکتو بر کو ہوتا ہے اس سے قبل تمام وعدہ جات کی وصولی کو سو فیصد یقینی بنانا.(7) حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشاد کے مطابق چندہ تحریک جدید کی ماہ بماہ وصولی کی کوشش کرنا.(8) وکالت مال اوّل اور وکالت دیوان کی طرف سے یوم یا ہفتہ یا عشرہ تحریک جدید منانے کی تحریک پر اس کا انتظام کرنا.(9) رسالہ ماہنامہ تحریک جدید کی خریداری میں اضافہ کی کوشش کرنا.(10) تحریک جدید کی طرف سے خلفاء احمدیت کے خطابات پر مشتمل کتاب "تحریک ایک الہی تحریک کی زیادہ سے زیادہ اشاعت کی کوشش کرتا.(11) نکاح، شادی، ولادت، امتحانات میں پاس ہونے ودیگر خوشی کے مواقع پر بیوت الذکر بیرون کے لئے احباب جماعت کو حسب توفیق چندہ ادا کرنے کی تحریک کرنا.(12) چندہ تحریک جدید کے مجاہدین درج ذیل طریق کے مطابق اپنے اپنے دفتر میں شامل ہوں گے.۱۹۳۴۱ء سے ۱۹۴۴ء تک شامل ہونے والے دفتر اول میں.
۲ ۱۹۴۴ء سے ۱۹۶۵ء تک شامل ہونے والے دفتر دوم میں.۳.۱۹۶۵ء سے ۱۹۸۵ء تک شامل ہونے والے دفتر سوم میں.۴.۱۹۸۵ء سے ۲۰۰۴ ء تک شامل ہونے والے دفتر چہارم میں.۲۰۰۴۵ ء سے.......شامل ہونے والے دفتر پنجم میں.52 سیکر یٹریان وعدہ حاصل کرتے وقت عرصہ کو لوظ رکھتے ہوئے ہر وعدہ کے ساتھ دفتر کا نام بھی لکھ دیا کریں.(13) سیکریٹری تحریک جدید کے ذمہدان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہوگی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپر د کئے جائیں.سیکریٹری وقف نو (1) سیکریٹری وقف نو کا فرض ہے کہ وہ اپنی جماعت کے واقفین نو کے کوائف ایک رجسٹر میں درج کرے اور ہر واقف نو کی ایک الگ فائل بنائے اس فائل میں مندرجہ ذیل کاغذوں کی نقول کا موجود ہونا ضروری ہے.الف.ہر واقف نو کا حوالہ نمبر.ب.برتھ سرٹیفیکیٹ.ج سکول کے سالانہ رزلٹس اور دیگر تعلیمی ریکارڈ.د متفرق امور.(2) ہر واقف نو کی جسمانی صحت کا خیال رکھا جائے اور اگر ممکن ہو تو سال میں کم از کم ایک دفعہ اقلین نو کاطبی معائینہ کروایا جائے اور اس کی رپورٹ فائل میں رکھی جائے.(3) جماعتی نظام سے آگاہی کے لئے جماعتی سرگرمیوں میں ان کو مکمل طور پر شامل کیا
53 جائے نیز ہر واقف نو اپنی متعلقہ ذیلی تنظیم کے تمام پروگراموں میں شامل ہو.(4) واقفین نو کواگر ممکن ہوتو گاہے بگاہے زیارت مرکز کیلئے لایا جائے.نیز ایم.ٹی.اے سے وابستہ کرنے کی کوشش کی جائے.(5) وکالت وقف نو کے نصاب کا عمر کے مطابق مطالعہ اور اسکے امتحان کا انتظام کیا جائے.(6) واقفین نو کی دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم اور ان کے رجحانات کا جائزہ لے کر ریکارڈ میں اندراج کیا جائے نیز پندرہ سال کی عمر کے بعد واقفین نو سے تجدید وقف فارم پر کر وائے جائیں.(7) حضور انور کی ہدایت کی روشنی میں کہ جب بچہ اپنی تعلیم مکمل کرلے تو اس پھر ایک دفعه تجدید وقف کروایا جائے.تمام واقفین نو سے رابطہ رکھتے ہوئے تعلیم کی تکمیل پر دوبارہ ان سے وقف کے حوالہ سے استفسار کیا جائے.(8) سیکریٹری وقف نو کا فرض ہے کہ واقفین نو کی تعلیم و تربیت کے لئے کلاسز اور اجلاسات کا اہتمام کرے نیز واقفین نوکو پنجوقتہ نماز ، تلاوت قرآن کریم اور دیگر ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلاتا رہے.(9) سیکریٹری وقف نو کے ذمدان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہوگی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپرد کئے جائیں.سیکریٹری وقف جدید (1) وقف جدید کے اغراض و مقاصد کے بارہ میں احباب جماعت کو آگاہ کرنا.(2) ۱۹۵۷ء میں وقف جدید کا اجراء ہوا.زیادہ سے زیادہ احباب جماعت کو وقف جدیا
54 کے مالی جہاد میں شامل کرنا.(3) احباب جماعت کو اپنے مرحومین کی طرف سے بھی چندہ کی ادائیگی کی تحریک کرنا.(4) احباب جماعت سے چندہ وقف جدید کے وعدہ جات لینا اور ان کا انفرادی ریکارڈ رکھنا.(5) دفتر نظامت مال وقف جدید کی طرف سے بھجوائے گئے ٹارگٹ کو پورا کرنے کی کوشش کرنا.(6) نظامت مال وقف جدید کی طرف سے یوم یا ہفتہ یا عشرہ منانے کی تحریک پر اس کا انتظام کرنا.(7) سیکریٹری وقف جدید کے ذمہ ان دیگر فرائض کی بجا آوری بھی ہوگی جو مرکز کی طرف سے اس کے سپر د کئے جائیں.☆☆☆☆☆ متفرق (1) کوئی سیکریٹری اپنا قائمقام خود مقرر نہیں کرے گا.(2) سلسلہ کے تمام عہدیداران کا فرض ہوگا کہ کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے سلسلہ کے نام یا عزت کو صدمہ پہنچتا ہو یا مرکزی نظام کی ہتک لازم آتی ہو یا کوئی ایسی ذمہ داری عائد ہوتی ہو جس کے برداشت کی اس میں طاقت نہ ہو یا جس سے سلسلہ کے کسی مقصد کے حصول میں روک حائل ہوتی ہو یا جس سے فتنہ فساد کے پیدا ہونے کا اندیشہ ہو یا جس سے سلسلہ کے دوسرے کاموں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو یا جس میں کسی کی حق تلفی ہوتی ہو.وغیرہ ذالک.(3) سیکر یٹریان کو یہ حق حاصل نہ ہوگا کہ وہ کوئی ایسی نئی سکیم بغیر منظوری یا اجازت
فرائض سیکر یٹریان 55 جاری کریں جس کی وجہ سے جماعتی روایات کی منظور شدہ پالیسی یا منظور کردہ اخراجات میں کوئی تبدیلی لازم آتی ہو.(4) سیکر یٹریان کا صرف یہی فرض نہ ہو گا کہ جو کام ان کے شعبہ کے متعلق انہیں پیش آ جائے اسے سرانجام دیں بلکہ ان کا یہ بھی فرض ہوگا کہ اپنے شعبہ کی اغراض کے ماتحت اس کی بہتری اور ترقی کیلئے تجاویز سوچتے رہیں اور مناسب تجاویز عمل میں لائیں اور اپنے لئے خود کام اکریں اور وہ اپنے شعبے کی نیک نامی اور شہرت کے ذمہ دار ہوں گے.(5) ہر عہد یدار کو یہ حق حاصل ہوگا کہ جو تجویز مناسب خیال کرے مجلس عاملہ کے سامنے تحریری طور پر پیش کرے اس طرح ہر مبر کو یہ حق حاصل ہوگا کہ کسی امیر یا صدر یا کسی کمیٹی یا سب کمیٹی کی کسی کارروائی پر تحریری اعتراض مجلس عاملہ میں پیش کرے.(6) کسی عہدیدار کا عہدہ اس کے ذاتی حقوق میں شمار نہ ہوگا اور اسے بغیر کوئی وجہ بیان کئے سلسلہ کے مفاد کے ماتحت کسی بھی کام پر لگایا جاسکے گا اور اسے یہ عذر کرنے کا حق نہ ہوگا کہ اسے کیوں بغیر وجہ کے عہدہ سے الگ کیا گیا.(7) اگر کوئی سیکریٹری امیر یا صدر سے کسی کام کے متعلق مشورہ کرتا ہے اور اس تجویز کو صلی جامہ پہناتے وقت اس میں کوئی بے قاعدگی ہو جاتی ہے یا خرق زائد از بہت ہو جاتا ہے تو وہ عہدیدار خود ذمہ دار ہوگا.( 8 ) اگر کوئی عہدیدار کسی ایسے کام کے متعلق جو اس کے اختیار میں نہیں امیر یا صدر جماعت سے مشورہ حاصل کرتا ہے تو امیر یا صدر جماعت کے اتفاق کا یہ مطلب نہیں ہوگا کہ اس کی طرف سے اس کام کیلئے اجازت ہوگئی ہے بلکہ اجازت و منظوری کی کاروائی حسب قواعد الگ کرنی ضروری ہوگی.
فرائض سیکر یٹریان 56 (9) عہدیداران کی ذمہ داری صرف اپنے اپنے شعبہ کے کام تک محدود نہیں ہوگی بلکہ بوجہ اسکے کہ وہ سلسلہ کے جماعتی نظام کے رکن ہیں اور مجلس عاملہ کے ممبر ہیں جس میں تمام اہم امور باہم مشورے سے طے پاتے ہیں ان کی ایک عمومی ذمہ داری دوسرے شعبہ جات کے متعلق بھی کبھی جائے گی اور تمام عہدیدار مشترکہ طور پر سلسلہ کے مجموعی کام کے ذمہ دار سمجھے جائیں گے.ہر عہد یدار کا فرض ہوگا کہ اگر کسی دوسرے شعبہ کا کوئی کام ایسا اسکے نوٹس میں آتا ہے جو سلسلہ کے اغراض و مقاصد کے منافی ہے با قواعد صدرانجمن یا سلسلہ کی روایات کے خلاف ہے تو وہ امیر یا مرکزی نظام کو مناسب طور پر اس نقص کی طرف متوجہ کرے.(10) کسی امیر کو یہ حق نہیں ہوگا کہ کسی عہد یدار کو اپیل کے حق سے محروم کرے.امیریا صدر کو چاہئے کہ وہ اپنے فیصلہ میں یہ بھی درج کرے کہ اس فیصلہ کے خلاف فلاں تاریخ تک اپیل کی اجازت ہے اور اس فیصلہ کی نقل متعاقہ مخلص اور عہدیدار کوملنی چاہئے.(11) ہر مقامی انجمن سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنی جگہ پر ایک بیت الذکر اور ایک لائبریری کا انتظام کرے.بیت الذکر کے نہ ہونے کی صورت میں مقامی جماعت کا فرض ہوگا کہ کسی ایسی جگہ کا انتظام کرے جہاں افراد جماعت نماز با جماعت جمعه و غیره و دیگر اجلاسات کے لئے جمع ہوسکیں.انتخاب:.(1) ہر مقامی انجمن کیلئے ضروری ہوگا کہ صدرانجمن احمدیہ کے مختلف صیغہ کے اغراض و مقاصد کیلئے مقامی طور پر مختلف عہدہ دار مقرر کرے.یہ عہدہ دار مرکزی صیغہ جات کی ہدایات کے مطابق اپنے اپنے صیغہ سے متعلق امیر یا صدر کے ماتحت کام کریں گے اور تمام ضروری اور
57 مناسب ریکار ڈرکھیں گے.یہ عہدیدار مقامی انجمنوں کے اجلاس عام میں منتخب ہوں گے.جائز ہوگا کہ کام کی نوعیت کے لحاظ سے ایک سے زیادہ عہدے ایک ہی شخص کو دیئے جائیں.(۳۰۴) (2) اگر کسی جماعت میں کسی شعبہ کا کوئی عہدیدار منتخب نہ ہوگا تو اس شعبہ کے کام کی ذمہ داری صدر امیر پر ہوگی.(۳۰۵) (3) مقامی انجمن اپنے کام میں سہولت کیلئے اپنے ماتحت انتظامی مجلس قائم کرے گی جس کے ممبر تمام مقامی عہدہ دار ہوں گے.اس مجلس کا نام مجلس عاملہ ہو گا.اس مجلس کا سر براہ مقامی امیر صدر ہوگا.(۳۰۶) (4) مقامی انجمن کی مجلس عاملہ کے درج ذیل ممبران ہوں گے.(۳۰۷) امیر صدر.نائب امیرا نائب صدر.جنرل سیکرٹری سیکرٹری اصلاح وارشاد.ایڈیشنل سیکرٹری اصلاح وارشاد ( تربیت نومبائعین ).ایڈیشنل سیکرٹری اصلاح و ارشاد ( رشتہ ناطہ ).ایڈیشنل سیکرٹری اصلاح وارشاد ( تعلیم القرآن ووقف عارضی.ایڈیشنل سیکرٹری اصلاح وارشاد (دعوت الی اللہ ) سیکرٹری تعلیم.سیکرٹری امور عامہ سیکرٹری امور خارجہ سیکرٹری وصایا.سیکرٹری مال.نائب سیکرٹری مال.سیکرٹری تصنیف واشاعت.ایڈیشنل سیکرٹری تصنیف اشاعت (سمعی بصری) سیکرٹری زراعت سیکرٹری صنعت و تجارت.سیکرٹری ضیافت.سیکرٹری جائیداد و املاک امام الصلوۃ.قاضی.آڈیٹر.امین.محاسب.سیکرٹری تحریک جدید - سیکرٹری وقف جدید - ایڈیشنل سیکرٹری وقف جدید ( نو مبائعین ) سیکرٹری وقف نو.زعیم زعیم اعلیٰ مجلس انصار اللہ قائد مجلس خدام الاحمدیہ مربی سلسلہ نوٹ نمبرا: کسی ایک مقامی انجمن میں اگر ذیلی تنظیموں کے زعماء یا زعماء اعلیٰ انصار اللہ اور قائدین خدام الاحمدیہ دو یا دو سے زائد ہوں تو اس کیلئے متعلقہ ذیلی تنظیم کا صدر ایک نمائندہ مجلس
فرائض سیکر یٹریان 58 عاملہ مقامی کیلئے نامزد کرے گا.نوٹ نمبر ۲:.اگر مقامی انجمن میں مربی سلسلہ دو یا دو سے زائد ہوں تو ناظر اعلی مجلس عاملہ کیلئے ایک نمائندہ مقرر کرے گا.نوٹ نمبر ۳:.امیر صدر کو اختیار ہوگا کہ وہ کسی کو بھی مشورہ کیلئے مجلس عاملہ کے اجلاس میں مدعو کرے.لیکن وہ ووٹ نہیں دے سکتا.نوٹ نمبر ۴: سیکرٹری وصایا کا موصی ہونا ضروری ہوگا.(مندرجہ ذیل عہدیداران کی نامزدگی ہوگی.باقی عہدیداران کا انتخاب ہوگا.ایڈیشنل سیکریٹری اصلاح وارشاد ( دعوۃ الی اللہ ۲.ایڈیشنل سیکریٹری اصلاح وارشاد ( تعلیم القرآن ووقف عارضی) ۳.ایڈیشنل سیکریٹری اصلاح وارشاد ( رشتہ ناطہ ۴.ایڈیشنل سیکر یٹری وقف جدید ( تربیت نو مبائعین ) (5) امراء اور دیگر عہدیداران کا انتخاب سہ سالہ ہوا کرے گا مگر جائز ہو گا کہ خاص حالات میں مرکز کی اجازت سے درمیان میں بھی تغیر و تبدل کیا جائے.یہ انتخاب یا تقر ر باقی ماندہ عرصہ کیلئے ہوگا.(۳۰۸) ( 6 ) جماعتی مصالح کی بناء پر دوران میعاد بھی مقامی امیر یا امیر حلقہ یا امیرض ضلع یا امیر علاقہ یا امیر صوبہ یا امیر ملک کو بغیر وجہ بتائے اپنے عہدہ سے علیحدہ کیا جاسکے گا.اور اس کی منظوری خلیفہ اسیح سے لینی ضروری ہوگی.لیکن مقامی جماعت یا افرادکو اپنے مشوروں وغیرہ میں اس کی علیحدگی کے سوال کو اٹھانے کی اجازت نہ ہوگی.(۳۰۹) قاضی بھی کسی اور عہدہ کیلئے منتخب نہیں ہوسکتا.(7) الف:.مقامی صدر کا انتخاب مقامی جماعت کی کثرت رائے سے ہوگا.
59 ب: - قورم کل رائے دہندگان کا نصف ہو گا لیکن اگر پہلے اجلاس میں با قاعدہ نوٹس کے با وجود قورم پورا نہ ہو تو دوسرے اجلاس کا قورم ایک تہائی ہو گا.(۳۱۱) (8) الف :.مقامی امیر و عہدیداران کا انتخاب مجلس انتخاب کے ذریعہ کثرت رائے سے ہوگا.ب: - قورم کل رائے دہندگان کا نصف ہوگا.(۳۱۲) (9) قورم کا تعین شامل بجٹ کل افراد کی تعداد میں سے مستورات اور طالب علموں کی تعداد منہا کرنے کے بعد باقی ماندہ چندہ دہندگان بشمول بقایا داران کی کل تعداد سے ہوگا.(۳۱۳) (10) امراء کے انتخاب کے وقت ہر اس رکن کو جو قواعد کے ماتحت انتخاب میں حصہ لے سکتا ہو.اس امر کیلئے با قاعدہ تحریری نوٹس ۵ دن قبل جانا چاہئے کہ فلاں تاریخ کو امیر کا انتخاب ہوگا اور اس کیلئے فلاں وقت اور فلاں جگہ مقرر کی گئی ہے اور اس نوٹس پر ہر رکن کے اطلاعی دستخط کروائے جائیں.انتخاب کے اجلاس میں کسی رکن کی بلا عذر معقول اور بلا اطلاع قبل از وقت غیر حاضری قابل مواخذہ کو تا ہی ہوگی.اس لئے اگر کوئی رکن بغیر معقول عذر کے اس تحریری نوٹس کے ملنے کے بعد غیر حاضر رہے گا تو اس کی رپورٹ نظارت علیاء میں بھجوائی جائے.(۳۱۴) (11) مقامی انجمن کے اجلاس کیلئے ضروری ہوگا کہ امیر یا صدر یا سیکرٹری ( جیسی بھی قواعد میں تصریح ہو) کی طرف سے مقامی جماعت کے بالغ افراد کو مناسب طور پر اجلاس کے وقت اور جگہ کے متعلق اطلاع دی جائے.(۳۱۵) (12) ہر مقامی انجمن کا قورم اسکے ممبران کی تعداد کا۳ را حصہ ہوگا.اس شرط کے ساتھ کہ کسی صورت میں یہ قو رم ایک سو سے زیادہ اور تین سے کم کا نہیں ہوگا.(۳۱۶) (13) ہر عہدہ کی اہمیت اور فرائض کے مناسب حال اس کیلئے عہدہ دار کا انتخاب
60 ہونا چاہئے اور دوستوں کو رائے دیتے ہوئے اہلیت کے سوال کو ہر صورت میں مقدم رکھنا چاہئے.محض نام کے طور پر عدیم الفرصت یاست یا غیر مخلص یا نا اہل یا کسی رنگ میں برانمونہ رکھنے والے اشخاص کو منتخب نہیں کرنا چاہیئے.(۳۱۷) (14) بوقت انتخاب اس بات کا خیال رکھا جائے کہ ایک سے زیادہ عہدے ایک ہی شخص کے سپر د بجز خاص مجبوری کے نہ کئے جائیں تا کہ کثرت کار کی وجہ سے سلسلہ کے کاموں میں کوئی حرج اور نقص واقع نہ ہو اور زیادہ سے زیادہ دوست کام کی تربیت حاصل کر سکیں.(۳۱۸) (15) کسی مقامی انجمن میں اگر ضرورت محسوس ہو تو جنرل سیکرٹری کا انتخاب بھی کیا جا سکے گا جن کے ذمہ امیر کی طرف سے مفوضہ فرائض کی بجا آوری ہوگی.(۳۲۰) (16) محصلین کیلئے مقامی مجلس عاملہ کی منظوری کافی ہے البتہ ان کے متعلق نظارت بیت المال (آمد) میں اطلاعی رپورٹ آنی چاہئے تا کہ اگر کوئی نامناسب تقر رہو تو اس کی اصلاح ہو سکے.(۳۲۱) (17) اگر کسی جگہ نائب امیر یانا ئب صدر کے علاوہ مندرجہ بالا عہد یداران کے نائبین کی ضرورت ہو تو ان کی منظوری مقامی انجمن خود دے سکتی ہے انکی فہرستیں مرکز میں نہ بھیجی جائیں نہ ہی مرکز سے ان کا اعلان کیا جائے گا.(۳۲۲) نوٹ :.ایسے نائین حتی الوسع نوجوانوں میں سے لئے جائیں جو مجلس عاملہ کے اجلاس میں بھی شامل ہو سکیں گے لیکن انہیں ووٹ کا حق نہیں ہوگا.(18) ہر مقامی انجمن جس کے چندہ دہندگان کی تعداد چالیس یا چالیس سے زیادہ ہوں مقامی افراد کے تنازعات کیلئے ایک قاضی مقرر کیا جانا ضروری ہوگا.امیر یا صدر یا کوئی اور عہد یدار قاضی کے فرائض سرانجام دینے کا مجاز نہیں ہوگا.(۳۲۳)
61 نوٹ :.حسب ضرورت ایک سے زیادہ قاضی بھی مقرر کئے جاسکتے ہیں.(19) اگر کسی امیر یا کسی اور دوسرے مقامی عہدہ دار کے انتخاب کے متعلق یہ شکایت موصول ہوگی اور یہ شکایت تحقیقات پر درست ثابت ہوئی کہ اس نے کسی کے حق میں پرو پیگنڈہ کیا گیا ہے تو اس انتخاب کو کالعدم قرار دیا جائے گا اور پروپیگنڈہ کرنے والوں سے سختی سے باز پرس کی جائے گی اور دوبارہ انتخاب کے وقت انہیں اجلاس میں شامل ہونے کی اجازت نہ ہوگی.(۳۲۴) (20) پروپیگنڈا میں ہرایسا امر داخل ہوگا جس میں جماعت کے افراد یا کسی فرد پر کسی ریقہ سے کسی خاص شخص کے حق میں یا خلاف رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جائے.البتہ صدر اجلاس کی اجازت سے مجلس انتخاب میں مجوزہ افراد کے حق میں مناسب الفاظ میں مختصر تقریر کی جا سکے گی مگر کسی شخص کے خلاف تقریر کرنے کی اجازت نہ ہوگی.(۳۲۵) (21) بوقت انتخاب اس بات کا خیال رکھا جائے کہ کسی عہدہ کیلئے نہ کوئی اپنا نام پیش کر سکتا ہے نہ ہی اپنے آپ کو ووٹ دے سکتا ہے.اگر یہ ثابت ہو جائے کہ بوقت انتخاب کسی نے اپنے آپ کو ووٹ دیا ہے یا نام پیش کیا ہے تو وہ اس عہد و کیلئے منتخب نہیں سمجھا جائیگا.اگر اس وقت کوئی اور عہدہ اس کے پاس ہو تو اس سے بھی فارغ کر دیا جائے گا.(۳۲۶) (22) کوئی شخص جو اپنی عمر کے لحاظ سے مجلس انصار اللہ یا مجلس خدام الاحمدیہ کی تجدید میں شامل نہیں کسی عہدہ پر مقر ر نہیں کیا جائے گا.(۳۲۷) (23) نتخاب میں حاضر افراد کا ووٹ دینا لازمی ہوگا.غیر جانبدار رہنے کی اجازت نہ ہوگی.(۳۲۸) (24) مندرجہ ذیل اشخاص کو انتخاب کے اجلاس میں حصہ لینے کا حق نہیں ہوگا:.(۳۲۹) الف:.ایسا شخص جس کے ذمہ حسب تشریح قاعدہ نمبر ۳۴۱ بغیر منظوری مرکز بقایا چلا آتا
ہواور وہ اسے ادانہ کر رہا ہو.ب:.مستورات.ج:.۱۸ سال سے کم عمر کے بچے.62 د:.جو افراد سلسلہ کی طرف سے زیر تعزیر ہوں اور معافی کو تین سال نہ ہوئے ہوں.ھن.ایسے افراد جو اپنا مرکزی چندہ مقامی نظام جماعت کو توڑ کر علیحدہ طور پر مرکز میں بھجوانے پر مصر ہوں.و: ایسے بالغ طالب علم جن کے اخراجات کا انحصارا اپنے والدین یا سر پرستوں پر ہو.(25) مندرجہ ذیل اشخاص کو بطور عہد یدار منتخب نہیں کیا جائیگا.(۳۳۰) الف:.قاعدہ نمبر ۳۲۹ کے مطابق جو ووٹ دینے کے اہل نہ ہوں.ب:.لازمی چندہ جات کے بقایا کی ادائیگی نہ کرنے کی اجازت حاصل کرنے والے.ج: - حسب قاعدہ قواعد وصیت نمبر ۲ے جس موصی کی وصیت صدرا انجمن احمدیہ نے کسی تعزیر یا عدم ادائیگی چند و وصیت منسوخ کی ہو.د:.جماعتی وذیلی تنظیموں کے چندہ جات کی رقم ذاتی مصرف میں لانے والے.نوٹ: ایسے افراد کے نام رقم کی واپسی و معافی کے بعد ۳ سال تک کسی عہدہ کیلئے پیش نہ ہو سکیں گے.لیکن دوبارہ کسی تعزیر ہونے پر کبھی بھی عہد یدار نہیں بن سکتا.ھ جو خادم یا نا صراپنی ذیلی تنظیم کے لازمی چندہ جات یعنی چندہ مجلس کا چھ ماہ سے زائد اور چندہ سالانہ اجتماع کا ایک سال سے زائد کا بقایا دار ہو.(26) امارت کے انتخاب کیلئے یہ قاعدہ ہوگا کہ جہاں چالیس یا اس سے زیادہ چندہ دہندہ ممبر ہوں وہاں کی جماعت کے امیر سیکرٹریان - محاسب.آڈیٹر.قاضی اور امین کا
فرائض سیکر یٹریان 63 انتخاب بلا واسطہ نہ ہوگا بلکہ ایک مجلس انتخاب کے ذریعہ سے ہوگا جس کے ممبران کو چندہ دہندگان حسب قواعد منتخب کیا کریں گے.(۳۳۱) الف: مجلس انتخاب میں تمام مقامی ( رفقاء) حضرت مسیح موعود علیہ السلام مہر ہوں گے.ب:.چندہ دہندگان ۲۰۰ سے ۳۰۰ تک ہوں تو مجلس انتخاب کے ممبران کی تعداد ا نہیں ہوگی اس کے بعد ہر اچھلیں یا پھیس کی کسر کیلئے ایک.ج:.۶۰ سال سے زائد عمر کے چندہ دہندگان جن کی بیعت پر کم از کم دس سال کا عرصہ گزر چکا ہو اور ان کی تعداد جز "ب" کے برابر ہو تو مجلس انتخاب کے ممبر ہوں گے لیکن زائد تعداد کی صورت میں انتخاب ہوگا.د: ۶۰ سال سے کم اور زائد عمر کے احباب کے نام الگ الگ پیش ہوں گے لیکن انتخاب میں ووٹ دیتے وقت سب حاضر ممبران اجلاس حصہ لیں گے.(27) الف:.جس حلقہ امارت میں چندہ دہندگان ۶۰۰ سے کم ہوں وہاں مجلس انتخاب کا انتخاب ایک ہی مقام پر ہوگا.ب:.جس حلقہ امارت میں چندہ دہندگان ۶۰۰ یا ۶۰۰ سے زائد ہوں وہاں مجلس انتخاب کے ممبران کا انتخاب ایک سے زائد مقام پر ہو گا.حلقہ ہائے انتخاب کی تعداد اور ہر حلقہ انتخاب میں ممبران مجلس انتخاب کی تعداد کا تعین امیر کے مشورہ سے ناظر اعلیٰ کریں گے.(۳۳۲) (28) مجلس انتخاب کے ممبران کا تعین بجٹ میں درج شدہ تعداد سے ہوگا.(۳۳۳) (29) مجلس انتخاب تین سال کے لئے ہوگی اور اس کے ممبران کی مقررہ تعداد کا چندہ دہندگان کی تعداد کی نسبت سے پورا رکھنا مقامی جماعت کے لئے لازمی ہوگا.(۳۳۴) (30) مجالس انتخاب والی جماعتوں کے امراء اور دیگر عہدہ داران کے انتخاب سے پہلے
64 مجلس انتخاب کے ممبران کی منظوری نظارت علیا سے حاصل کرنا ضروری ہوگا صحیح انتخابات کی ذمہ داری نظارت علیا پر نہیں بلکہ جماعتوں پر ہوگی (۳۳۵) (31) مجلس انتخاب کی جوروئدا دمعہ فہرست منتخب ممبران مجلس انتخاب نظارت علیا کو بغرض منظوری بھجوائی جائے اس پر جملہ منتخب ممبران مجلس انتخاب حاضر اجلاس کے دستخط مانشان انگوٹھا اور ان کے مکمل پتہ جات درج کرنے ضروری ہوں گے.(۳۳۶) (32) مجلس انتخاب کا صدر ممبران مجلس انتخاب حاضرا جلاس میں سے کثرت رائے سے مقرر کیا جائے گا سوائے اس کے کہ اس مقصد کیلئے ناظر اعلیٰ کی طرف سے کوئی نمائندہ نامزد کر دیا جائے.(۳۳۷) (33) اگر مجلس انتخاب کا کوئی ممبر بوجہ وفات.تبدیلی سکونت.معذرت یا کسی اور وجہ سے اس مجلس کا ممبر نہ رہے تو اس کی اطلاع فور اناظر اعلی کو دینی ضروری ہوگی.(۳۳۸) (34) مجلس انتخاب کا اجلاس کل ممبروں کی مجموعی تعداد کے نصف ممبر حاضر ہونے پر ہو سکے گا.(۳۳۹) (35) امراء کے انتخاب میں مندرجہ ذیل امور خاص طور پر ملحوظ رکھے جائیں.(۳۴۰) الف: کم از کم ۴ نام پیش ہوں.ب :.ہر ممبر کو تین ووٹ دینے کا حق ہوگا.ج:.ہر ایک نام کے حاصل کردہ ووٹ بالتفصیل درج کئے جائیں.د:.ہر ایک کا سن بیعت، تعلیمی قابلیت ، عمر، پیشہ، سابقہ جماعتی خدمات کا اندراج کیا جائے.(36) چندہ دہندگان سے مراد وہ احباب ہیں جو اپنا چندہ با قاعدگی کے ساتھ ادا کرتے ہیں اور جن کے ذمہ چندہ عام و چندہ حصہ آمد کا چھ ماہ سے زائد عرصہ کا بقایا نہ ہو اور چندہ جلسہ سالانہ کا ایک سال
65 سے زائد عرصہ کا بقایا نہ ہو.اور یہی شرط ( رفقاء) حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر بھی عائد ہوگی.(۳۴۱) (37) اگر کسی بتا یا ار نے اپنی بقا کی رقم کی ادائیگی سے متعلق ادارہ متعلقہ سے مہلت حاصل کر لی ہو تو وہ اس شرط سے اس وقت تک مستثنی ہو گا جب تک کہ اس نے مہلت لے رکھی ہو.(۳۴۲) (38) اگر مقامی جماعت کے کسی ممبر کے ذمہ حسب تشریح قاعدہ نمبر ۳۴۱ بقایا ہو اور اس نے اس بقایا کی ادائیگی کیلئے مہلت بھی نہ لے رکھی ہو تو وہ نہ کسی عہدہ کیلئے منتخب ہوسکتا ہے اور نہ ہی مجلس انتخاب کا ممبر ہوسکتا ہے.(۳۴۳) (39) لازمی چندہ جات کے ایسے بقایا دار جنہوں نے بقایا کی معافی حاصل کی ہے پانچ سال تک با قاعدگی کے ساتھ لازمی چندے ادا کئے ہوں عہد یدار منتخب یا مقرر ہوسکیں گے.(۳۴۴) (40) اجازت لے کر شرح سے کم چندہ ادا کرنے والے افراد ووٹ دینے کے حق دار ہوں گے لیکن عہدوں پر ان کی تقرری یا انتخاب مرکز کی اجازت سے ہوگا.(۳۴۵) (41) نئے عہدیدران کی منظوری ہونے پر سابقہ عہد یداران کو فی الفور کام کا چارج پوری تفصیل اور مکمل ریکارڈ کے ساتھ نئے عہد یداران کے سپردکر دینا ضروری ہوگا اور نئے عہد یداران چارج لینے کے بعد دو ہفتہ کے اندراندر سابقہ عہد یداران سے گذشتہ سال کی پورٹیں لے کر متعلقہ مرکزی دفاتر کو بھجوا دیں ورنہ سید مہداری بعد میں ان پر عائد ہوگی.(۳۵۵) (42) اگر کسی مقامی انجمن یا حلقہ امارت کے ساتھ اور دیہات یا جماعتیں بھی شامل ہوں تو یہ بات فہرست انتخاب اور پورٹ امارت میں واضح طور پر بیان کرنی چاہئے کہ اس انجمن یا حلقہ امارت کے ساتھ فلاں فلاں جماعتیں بھی شامل ہیں اور کہ اس انجمن یا حلقہ امارت کا مرکزی مقام کون سا ہے یعنی کس نام پر بیانجمن یا حلقہ امارت ہوگا.(۳۵۶) (43) امراء حلقہ کے انتخاب کی آخری منظوری خلیفہ اسیح سے حاصل کی جانی ضروری
66 ہوگی.(۳۵۷) (44) حلقہ وارامراء کا انتخاب متعلقہ ضلع کے امیر یا اس کے مقرر کردہ نمائندہ کی زیر صدارت ہوگا.حسب حالات ناظر اعلیٰ صدر اجلاس مقرر کر سکے گا.(۳۵۸) (45) امراء حلقہ کا انتخاب حلقہ متعلقہ میں واقع مقامی جماعتوں کے امراء اور صدر صاحبان متفقہ طور پر یا کثرت رائے سے ( جو بھی صورت ہو ) کریں گے.(۳۵۹) (46) الف:.امیر ضلع کو اختیار ہے کہ اپنی امداد کیلئے ضلعی عاملہ تجویز کر کے نظارت علیا سے منظوری حاصل کرے.ب: ضلعی عاملہ نائب امراء ضلع اور ان عہدیداران پر مشتمل ہوگی جو مختلف مرکزی شعبہ جات کے فرائض سرانجام دینے کیلئے امیر ضلع نامزد کرے گا.اور وہ اپنے شعبہ کے سیکرٹری ضلع کہلائیں گے اسی طرح ناظم ضلع انصاراللہ اور قائد ضلع خدام الاحمدیہ بھی اس عاملہ کے رکن ہوں گے.نوٹ :.مربی ضلع بھی مجلس عاملہ کا مبر ہو گا.ج:.امیر ضلع اپنی عاملہ کیلئے صرف ایسے اراکین نامزد کرے گا جو قاعدہ نمبر ۳۲۹ کے تحت ووٹ دینے کے اہل ہیں.(۳۶۰) (47) الف:.ناظر اگر کسی جماعت میں دورہ پر گیا ہوا ہو تو خطبہ دینے کا حق اسے مقدم طور پر حاصل ہوگا.(۳۶۲) ب: صوبائی امیر اور ضلعی امیر اپنے اپنے حلقہ میں جس جماعت میں جماعتی دورہ پر ہوں جمعہ کا خطبہ دینے کا حق ان کو مقدم طور پر حاصل ہوگا.(48) جماعتوں میں مخط و کتابت سیکرٹریوں کے نام کی جاسکتی ہے.اس صورت میں اس کی نقل از ما امیر صدر کو بھی جانی چاہئے.(۳۶۳)
فرائض سیکر یٹریان 67 (49) اگر کوئی مقامی محصل یا سیکرٹری مال جماعتی محاصل کو اپنے مصرف میں لے آئے تو نہ صرف محصل یا سیکرٹری مال اس رقم کی واپسی کا ذمہ دار ہوگا بلکہ اس جماعت کا امیر یا صدر اور آڈیٹر بھی اسی طرح ذمہ دار ہوں گے جنھوں نے اپنے فرض کی ادائیگی میں غفلت برتی ہو اور اس طرح مبینہ ضیاع اور نقصان میں معاون بنے ہوں.(۳۸۲) (50) مقامی چندہ کا مصرف مقامی بیت الذکر کی معمول کی ضروریات ، مرکزی چندہ کی فراہمی ، مہمان نوازی ، مقامی اصلاح وارشاد کا خرچ، مقامی تعلیم کا خرچ ، دفتری سائر اخراجات، ڈاک سٹیشنری و دیگر اس قسم کی مقامی ضروریات پر ہوگا اور خاص حالات میں انفرادی امداد مثلاً امداد مساکین و تیمارداری و تمیز اولین وغیرہ پر ہو سکے گا.(۳۸۹) تمت بالخير