Roya Koshoof Khilafat

Roya Koshoof Khilafat

جماعت احمدیہ میں قیام خلافت کے بارہ میں الہامات، کشوف و رؤیا اور الٰہی اشارے

Author: Other Authors

Language: UR

UR
خلافت اسلامیہ احمدیہ

اللہ تعالیٰ نے اپنا نور دنیا میں پھیلانے کے لئے انبیاء کی بعثت کا سلسلہ جاری فرمایا اور جب یہ انبیاء اپنا مشن مکمل کرکےاور اپنی طبعی عمر گزارنے کے بعد اس دنیا سے چلے جاتے ہیں تو اللہ تعالیٰ نظام خلافت کی صورت میں انہی فیوض و برکات کو جاری رکھنے کا سامان کرتا ہے۔ جماعت احمدیہ میں بھی قرآن کریم اور حضرت محمد مصطفیٰﷺ کی عطا کردہ پیش خبریوں کے مطابق حضرت اقد س مسیح موعودعلیہ السلام کے بعد قدر ت ثانیہ کا آغاز ہوا، آج جماعت احمدیہ اس قدر ت ثانیہ کے پانچویں مظہر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دور مسعود میں عالمگیر ترقیات کا سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔ احباب جماعت کے ایمان و ایقان میں استحکام و ترقی بخشنے اور ان کو مزید مضبوطی عطا کرنےکے لئے اللہ تعالیٰ اپنی صفت کلیم کے صدقے یہ تجلی بھی ظاہر کرتا ہے کہ آئندہ منتخب ہونے والے خلفاء کے نام اور اس کے وجود کی بعض خصوصیات سے مومنین کی جماعت کو رویاء، کشوف، الہامات اور خاص الٰہی اشاروں سے مطلع کردیا کرتا ہے۔ جماعت احمدیہ کی صد سالہ تاریخ میں ایسے ایمان افروز واقعات کی تعداد سینکڑوں سے بھی زیادہ ہے جب مشرق و مغرب کے دور و نزدیک کے شہروں اور آبادیوں میں بسنے والے  مردوں اور عورتوں کو رنگ و نسل اور قومیت کے فرق کے بغیر خدا تعالیٰ کی طرف سے ایک خلیفۃ المسیح کی وفات کے بعد اگلے خلیفہ کے بارہ میں رہنمائی کی گئی۔ اس کتاب میں ایسے واقعات کو یکجا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس حوالہ سے قبل ازیں مکرم مولانا عبدالرحمن مبشر صاحب نے ’’بشارات رحمانیہ‘‘ کے نام سے کتاب تصنیف فرمائی تھی، جس میں حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ السلام کے پہلے دو خلفاء کے حق میں دیکھی گئی سینکڑوں خوابوں اور رویاء و کشوف کو کتابی شکل میں محفوظ کیا تھا۔ بعد ازاں مکرم مولانا جلال الدین شمس صاحب نے حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ کے بارہ میں قریبا 300 رویاء و کشوف کو ایک مجموعہ میں ’’بشارات ربانیہ‘‘ کے نام سے مدون کیا تھا۔ زیر نظر مجموعہ میں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ اورامیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے بارہ میں بالترتیب 200 اور 250 خوابیں ریکارڈ کرکے جمع کردی گئی ہیں۔ یہ خوابیں اور الٰہی اشارے  دراصل آسمانی شہادت اور نعمت باری تعالیٰ ہوتی ہیں۔ 700 صفحات سے زیادہ ضخیم اس مجموعہ کا مطالعہ روحانی سیر اور  ازدیاد ایمان اور خلافت سے ذاتی تعلق و محبت بڑھانے  کا موجب ہے۔


Book Content

Page 1

ینصرک رجال نوحى اليهم من السماء ( الہام حضرت مسیح موعود علیہ السلام) جماعت احمدیہ میں قیام خلافت کے بارہ میں الہامات کشوف و رؤیا اور الہی اشارے

Page 2

صفحہ 1 9 10 11 15 29 29 65 59 219 309 469 انڈیکس عنوان نمبر شمار 1 2 3 4 5 ابتدائیہ آیت استخلاف خلافت على منهاج النبوة رسالہ الوصیت سے اقتباس خلافت کے بارہ میں حضرت مسیح موعود کا ایک اور اہم ارشاد خلافت اولیٰ کے بارہ میں الہامات و کشوف اور مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے خلافت ثانیہ کے بارہ میں الہامات دکشوف اور مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے خلافت ثالثہ کے بارہ میں الہامات و کشوف اور مبشر رویا،خوا ہیں اور الہی اشارے خلافت رابعہ کے بارہ میں الہامات و کشوف اور مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے خلافت خامسہ کے بارہ میں الہامات و کشوف اور مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 6 7 8 9 10

Page 3

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے بسم الله الرحمن الرحيم نحمده ونصلى على رسوله الكريم 1 ابتدائیہ اللہ تبارک و تعالیٰ آسمانوں اور زمین کا نور ہے اور اس نور کو دنیا میں پھیلانے کے لئے اللہ تعالیٰ نے نبوت کا سلسلہ جاری فرمایا.جس کے تحت اللہ تعالیٰ لوگوں میں سے انبیاء مبعوث فرما تا رہا ہے اور جب وہ اپنا وقت پورا کر کے اس دُنیا سے رخصت ہو جاتے ہیں تو اللہ تعالیٰ اپنے نور کو دنیا میں جاری وساری رکھنے کے لئے ان کی جگہ کچھ اور لوگوں کو کھڑا کرتا ہے جو خلفاء کہلاتے ہیں.گویا حدیث نبوی "مَـامِـنْ نُبُوَةٍ قَطُّ إِلَّا تَبِعَتُهَا خِلَافَةٌ" ( کنز العمال) کے تحت ہرنبوت کے بعد خلافت ہے جو آسمانوں اور زمین میں پھیلے اللہ تعالیٰ کے نور کو دور تک پہنچاتی ہے گویا نبوت چمنی ہے اور خلافت ری فلیکٹر ہے جو نور کو دُور تک پہنچاتا ہے.جیسے حضرت موسیٰ کے بعد یوشع بن نون اور حضرت مسیح ناصری کے بعد پطرس خلیفہ مقرر ہوئے اور عیسائیوں میں آج تک "پوپ" کی صورت میں ظاہری طور پر یہ سلسلہ جاری ہے اور الہام حضرت مسیح موعود علیہ السلام " کلیسا کی طاقت کا نسخہ " میں دراصل ان کی اسی خلافت کا ہی ذکر ہے.آج مسیح محمدی کی وفات کے بعد بھی اللہ تبارک و تعالیٰ نے خلافت کا سلسلہ جاری فرمایا جو اپنی مہمات میں طاقت کا نسخہ ثابت ہورہا ہے.یہ خلافت در حقیقت تسلسل ہے اس خلافت مبارکہ کا جو آقا ومولیٰ سید نا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد جاری ہوئی جو خلافت راشدہ کہلاتی ہے یہ خلافت سیدنا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے شروع ہوئی اور حضرت علی رضی اللہ عنہ پر ختم ہوئی اس کے بعد خلافت کا دوسرا دور شروع ہوا جو روحانی دور تھا جس میں سیاسی طاقت شامل نہیں تھی.چنانچہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم آئندہ زمانے میں یہ پیشگوئی کرتے ہوئے فرماتے ہیں.

Page 4

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 2 " تم میں نبوت قائم رہے گی.جب تک اللہ چاہے گا پھر وہ اس کو اٹھالے گا.اور خلافت علی منہاج النبوۃ قائم ہوگی.پھر اللہ تعالیٰ جب چاہے گا اس نعمت کو بھی اٹھالے گا.پھر اس کی تقدیر کے مطابق ایذا رساں بادشاہت قائم ہوگی جس سے لوگ دل گرفتہ ہوں گے اور تنگی محسوس کریں گے.پھر جب یہ دور ختم ہوگا تو اس سے بھی بڑھ کر جابر بادشاہت قائم ہوگی.یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کا رحم جوش میں آئے گا اور اس ظلم وستم کے دور کو ختم کر دے گا.اس کے بعد پھر خلافت علی منہاج النبوۃ قائم ہوگی." ( مسند امام احمد بن حنبل جلد نمبر 4 صفحہ 273 ومشکوۃ باب الانذار والتحذیر ) سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اپنی وفات سے قبل جماعت کے اندر روحانی خلافت کو قدرت ثانیہ کا نام دیا ہے اور قیامت تک جاری رہنے کی بشارت دی ہے.آپ فرماتے ہیں." تمہارے لئے دوسری قدرت کا بھی دیکھنا ضروری ہے اور اس کا آنا تمہارے لئے بہتر ہے کیونکہ وہ دائی ہے جس کا سلسلہ قیامت تک منقطع نہیں ہوگا اور وہ دوسری قدرت نہیں آسکتی جب تک میں نہ جاؤں لیکن میں جب جاؤں گا تو پھر خدا اس دوسری قدرت کو تمہارے لئے بھیج دے گا جو ہمیشہ تمہارے ساتھ رہے گی." (رساله الوصیت از روحانی خزائن جلد 20 صفحه 305) یہ الفاظ سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی وفات کے بعد 27 مئی 1908ء کو اس وقت پورے ہوئے جب حضرت حکیم الحاج مولانا نورالدین صاحب پہلے خلیفہ مقرر ہوئے.آپ کی وفات کے بعد 14 / مارچ 1914ء کو حضرت الحاج مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب دوسرے خلیفہ منتخب ہوئے.آپ کے بعد حضرت حافظ مرزا ناصر احمد صاحب اور حضرت مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ منتخب ہو کر اللہ تعالیٰ کو پیارے ہو چکے ہیں اور اب اس قدرت کے پانچویں مظہر سید نا حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ایدہ اللہ تعالیٰ اس مبارک مسند پر فائز ہیں.

Page 5

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 3 یہ دوسری قدرت دائمی ہے اور تا قیامت جاری وساری رہے گی اور جماعت احمدیہ کی نہ صرف مضبوطی کا باعث بنتی رہے گی بلکہ احباب جماعت کا اللہ تعالیٰ سے تعلق اور عشق، سید نا حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سے عقیدت ومحبت اور اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب قرآن کریم سے پیار اور اس میں درج تعلیمات کو دلوں میں اُتار نے اور خالق حقیقی کا قرب پانے کا تا قیامت موجب بنتی رہے گی.انشاء اللہ تعالیٰ احباب جماعت کے ایمانوں میں پختگی اور استحکام کا باعث تو ہر وہ دور ہے جب ایک روحانی بندہ نبی یا خلیفہ کو اللہ تعالیٰ موت کی آغوش میں لے جاتا ہے اور پیشگوئیوں کے مطابق اس کی جگہ ایک اور روحانی بندے کو کھڑا کر کے اپنے مومن بندوں کی ڈھارس ، دلجوئی اور رہنمائی کرتا ہے.اس عرصہ میں روحانیت کا انتشار اتنی کثرت سے کرہ ارض پر ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ الہامات، رؤیا ، خوابوں اور اشاروں کے ذریعہ آئندہ منتخب ہونے والے خلیفہ کا نام ، اس کے وجود کی بعض علامات اپنے مومن بندوں کے دلوں میں القاء کر دیتا ہے اور " کلیم " بنا کر اس کی تائید ونصرت میں اپنے پیاروں سے بولتا ہے اور یوں ایک طرف جہاں ایک روحانی بندے کو " کلیم " بنایا جارہا ہوتا ہے وہاں وہ اس کی تائید میں اپنے پیاروں سے کلام کر کے انہیں " کلیم " بنارہا ہوتا ہے حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں.و ہ خدا اب بھی بنا تا ہے جسے چا ہے کلیم اب بھی اس سے بولتا ہے جس سے وہ کرتا ہے پیار اس کی تائید حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ایک الہام ینصرک رجال نوحی اليهم من السماء " سے بھی ہوتی ہے کہ وہ ایسے نازک وقت میں مبشر خوابوں رویا اور الہی اشاروں کے ذریعہ اپنے پیاروں کی رہنمائی کرتی ہے.جماعت نے یہ نظارہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی وفات کے بعد ہر آنے والی

Page 6

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 4 خلافت پر دیکھا اور تمام کرہ ارض اس قدر انتشار روحانیت سے معمور ہوئی کہ صرف آس پاس نہیں بلکہ ہر دیہات میں، ہر شہر میں، ہر ملک میں، ہر براعظم میں ، ہر گورے اور کالے میں، ہر چھوٹے اور بڑے میں، ہر عورت اور مرد میں یکساں طور پر خدا تعالیٰ کا نور نازل ہوا اور خدا تعالیٰ کے انتشار روحانیت کی یہ حجابی پہاڑوں پر بسنے والے لوگوں کے دلوں پر بھی اُترتی دکھلائی دی، میدانوں اور صحراؤں کے باسی بھی اس سے جدا نہ رکھے گئے.ہاں ارض مقدسہ کے باسیوں اور عرب کے صحراؤں میں رہنے والے احمدیوں کے دل بھی اُسی خدا کے قبضہ میں رہے اور ہر خلیفہ کے چناؤ سے قبل سینکڑوں سعید روحوں کی رہنمائی فرمائی.حضرت مصلح رضی اللہ عنہ نے اپنی تائید میں دکھلائی جانے والی خوابوں کی تعداد 300 سے زائد بیان فرمائی.( خطبات جمعه از مصلح موعودجلد اول صفحه 255) مکرم مولانا عبدالرحمن مبشر صاحب نے "بشارات رحمانیہ" کے نام کی ایک کتاب تصنیف فرمائی.جس میں آپ نے ینصرک رجال نوحى اليهم من السماء كے تحت سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور پہلے دو خلفاء کے حق میں دیکھی گئی رؤیا کشوف اور خوا ہیں اکٹھی کیں جن کی تعداد سینکڑوں میں ہے.بعد ازاں حضرت مولانا جلال الدین صاحب شمس نے حضرت خلیفتہ اسیح الثالث رحمہ اللہ کے بارہ میں رویا و کشوف کے مجموعہ " بشارات ربانیہ " میں احباب جماعت کی خوابوں کی تعداد بھی 300 کے لگ بھگ بیان فرمائی ہے.حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ اور حضرت خلیفتہ امسیح الخامس ایدہ اللہ کے بارہ میں جو خوا ہیں اکٹھی ہوئی ہیں وہ بھی بالترتیب 200 اور 250 کے قریب ہیں.ان خوابوں میں جہاں واضح طور پر یا تعبیری رنگ میں اگلے خلیفہ یا آئندہ خلافت کے جاری رہنے کا ذکر ہے وہ آئندہ صفحات میں درج ہیں ورنہ کنایہ یا اشارۃ جہاں خلفاء کے

Page 7

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے بلند روحانی مقام کی نشان دہی کی گئی ہے وہ یہاں نہیں دی جارہی.5 ان تمام رؤیا اور خوابوں کی ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ کوسوں دور مختلف شہروں کے مختلف باشندوں اور مختلف مقامات سے تعلق رکھنے والے بلا تمیز رنگ ونسل وقومیت کے ایک ہی مفہوم کی خوا ہیں، الہام اور کشوف دیکھے کہ انسان ورطہ حیرت میں ڈوب جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ایک سعید روح کی ایشیا میں بھی رہنمائی فرمائی اور ہزاروں کلومیٹر دور افریقہ میں بسنے والے شخص کی بھی اسی رنگ میں رہنمائی فرمائی جبکہ افریقہ میں بسنے والا فرد اس شخص کو جانتا بھی نہیں تھا اور نہ نام سے واقف تھا جس کے بارہ میں رہنمائی کی جارہی ہے.حضرت مولانا جلال الدین شمس مرحوم سابق ناظر اصلاح وارشاد نے " بشارات ربانیہ" میں اس مضمون کو یوں بیان فرمایا: آپ لکھتے ہیں.حدیث نبوى الـمـومـن يــرى ويرى لۂ " کے مطابق ویسے تو ہر مومن کچھ نہ کچھ رویائے صادقہ سے حصہ پاتا ہے اور کبھی اس کے بارے میں دوسروں کو ڈ یا دکھائی جاتی ہیں اور آيت لهم البشري في الحیوۃ الدنیا میں بھی اسی کی طرف اشارہ ہے کہ مومنوں کو اسی دنیا میں رویا کے ذریعہ بشارات دی جاتی ہیں.لیکن خلافت کی اہمیت اور خدائی منشاء کے اظہار کے لئے اور انتخاب کے بارے میں رہنمائی اور مومنین کے ازدیاد ایمان کے لئے ایسے موقعہ پر کثرت سے خوا ہیں، کشوف اور الہامات ہوتے ہیں.ان رؤیاء کو ہم حدیث نفس یا اضغاث احلام یا شیطانی وسوسہ اس لئے نہیں کہہ سکتے کہ یہ ایک یادوافراد کا معاملہ نہیں.سینکڑوں افراد جو دیانت اور تقویٰ کا ایک معیار رکھتے ہوں.مختلف مقامات پر مختلف وقتوں میں مختلف طریقوں سے ایک

Page 8

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 6 ہی مفہوم کی خواب دیکھیں اور ایک ہی مفہوم کے الہامات اور القاء پائیں تو وہ رویاء، کشوف اور الہامات سب کے سب منجانب اللہ اور سچے ہوں گے.حضرت خلیفہ مسیح الثانی رضی اللہ عنہ جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے، کہ وہ علوم ظاہری اور باطنی سے پر کیا جائے گا اپنے حقیقۃ الرؤیا" کے معرکتہ الآرا لیکچر میں خوابوں اور الہامات کی صداقت معلوم کرنے کے طریق بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ کچی خواب کی پانچویں علامت یہ ہے کہ بعض دفعہ ایک مومن کو ایک رؤیا آتی ہے اور اسی مضمون کی دوسروں کو بھی آجاتی ہے.اور یہ شیطان کے قبضہ میں نہیں ہے کہ ایک ہی بات کے متعلق کئی ایک کو رویا کرا دے.حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے بھی اس علامت کے متعلق لکھا ہے.چنانچہ " آئینہ کمالات اسلام " میں آپ کا جو خط نواب صاحب کے نام ہے اس میں آپ نے لکھا ہے کہ کچھ آدمی مل کر استخارہ کریں اور جو کچھ بتایا جائے اس کو آپس میں ملا ئیں.جو بات ایک دوسرے سے مل جائے گی وہ بچی ہوگی.پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم بھی فرماتے ہیں بــراهـا المسلم اوتری له کبھی ایسا ہوتا ہے کہ مومن کو ایک رؤیا دکھائی جاتی ہے یا اوروں کو اس کے لئے دکھائی جاتی ہے.لیکن شیطان کو ایسا کرنے کا تصرف حاصل نہیں ہوتا.یہ معیار ہم اور ہمارے مخالفین میں بہت کھلا فیصلہ کر دیتا ہے.ہم جب کئی ایک لوگوں کی خوا ہیں ایک ہی مطلب کی اپنے متعلق پیش کرتے ہیں تو وہ کہہ دیتے ہیں کہ یہ حدیث النفس ہیں.مگر دیکھو رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم فرماتے ہیں تری لہ اوروں کو بھی دکھائی جاتی ہیں اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کہتے ہیں کہ دو شخصوں کی خوابوں کو آپس میں ملا کر دیکھ لو.اگر وہ مل جائیں تو وہ سچی ہوں گی." (حقیقۃ الرؤیا از انوار العلوم جلد چہارم صفحہ 128)

Page 9

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 7 جماعت احمدیہ کی صداقت اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام وخلفاء کی تائید ونصرت میں "بنصرك رجال نوحى اليهم من السماء " کے تحت اللہ تعالیٰ کی طرف سے رؤیا کشوف اور خوابوں کا اپنے مخلصین کو دکھلایا جانا جماعت کا ایک بہت بڑا سرمایہ ہے اور تاریخ کا حصہ ہے.جسے محفوظ کرنا بہت ضروری ہے.حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں."میرے نزدیک قرین مصلحت ہے کہ جب ایک معقول اندازہ ان خوابوں اور الہاموں کا ہو جائے تو ان کو ایک رسالہ مستقلہ کی صورت میں طبع کر کے شائع کیا جائے کیونکہ کیونکہ یہ بھی ایک شہادت آسمانی اور نعمت الہی ہے." پھر فرمایا.نشان آسمانی از روحانی خزائن جلد 4 صفحہ 400-399) ایسی تحریریں ایک جگہ جمع ہوتی جائیں اور پھر حق کے طالبوں کے لئے شائع کی جائیں.اس تجویز سے انشاء اللہ بندگان خدا کو بہت فائدہ ہوگا اور مسلمانوں کے دل کثرت شواہد سے ایک طرف تسلی پا کرفتنہ سے نجات پا جائیں گے." ( مجموعہ اشتہارات جلد 2 صفحہ 156) ان ارشادات کی روشنی میں پانچوں خلفاء کے بارے میں الہامات، رویا کشوف اور خوابوں کا مجموعہ خلافت احمد یہ صد سالہ جوبلی کے مبارک اور تاریخی موقعہ پر نظارت اصلاح وارشا دمرکزیہ کو پیش کرنے کی سعادت نصیب ہو رہی ہے.اس کتاب کو مرتب کرتے وقت اس امر کو مدنظر رکھا گیا ہے کہ خوابوں کی ترتیب سن وار اور تاریخ وار ہوتا کہ ایک قاری کا اپنے خالق حقیقی پر ایمان بڑھے کہ کتنے سال قبل جبکہ وہ شخص

Page 10

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 8 گمنامی کی زندگی گزار رہا تھا اس کو بتلا دیا گیا کہ فلاں سن میں فلاں نامی خلیفہ ہوگا اور چونکہ خدائی بشارات کی قبل از وقت اشاعت کی اجازت نہیں ہوتی اس لئے اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ بہت سی خوا ہیں اور رؤیا وہ بزرگ اپنے ساتھ لے گئے جواب اس دُنیا میں نہیں اور جوں جوں انتخاب خلافت کا زمانہ قریب آتا گیا.کیا بلحاظ تعداد اور کیا بلا ظاصراحت خوابوں کی تعداد بڑھتی گئی.

Page 11

9 خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے آیت استخلاف وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّلِحَتِ لَيَسْتَخْلِ فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمُ دِيْنَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِّنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا ط يَعْبُدُو نَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئًا وَمَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْفَسِقُونَ ترجمہ: تم میں سے جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال بجالائے ان سے اللہ نے پختہ وعدہ کیا ہے کہ انہیں ضرور زمین میں خلیفہ بنائے گا جیسا کہ اس نے ان سے پہلے لوگوں کو خلیفہ بنایا اور ان کے لئے ان کے دین کو ، جو اس نے ان کے لئے پسند کیا، ضرور تمکنت عطا کرے گا اور ان کی خوف کی حالت کے بعد ضرور انہیں امن کی حالت میں بدل دے گا.وہ میری عبادت کریں گے.میرے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرائیں گے.اور جو اس کے بعد بھی ناشکری کرے تو یہی وہ لوگ ہیں جو نا فرمان ہیں.(سورة النور آیت نمبر 56 ترجمہ حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمه الله)

Page 12

10 خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے خلافت على منهاج النبوة عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ قَالَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَكُونُ النَّبُوَّةُ فِيُكَمُ مَا شَاءَ اللهُ اَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَّرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونَ خِلَافَةٌ عَلَى مِنْهَاجِ النُبُوَّةِ فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَّرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا عَاضاً فَيَكُونَ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَّرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ مُلكًا جَبَريَّةً فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللهُ اَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَّرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةٌ عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ ثُمَّ سَكَتَ.( مسند امام احمد بن حنبل جلد نمبر 4 صفحہ 273 ومشکوۃ باب الانذار والتحذیر ) صلى الله ترجمہ: حضرت حذیفہ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت علی نے فرمایا تم میں نبوت قائم رہے گی.جب تک اللہ چاہے گا پھر وہ اس کو اٹھالے گا.اور خلافت علی منہاج النبوۃ قائم ہوگی.پھر اللہ تعالیٰ جب چاہے گا اس نعمت کو بھی اٹھا لے گا.پھر اس کی تقدیر کے مطابق ایذارساں بادشاہت قائم ہوگی جس سے لوگ دل گرفتہ ہوں گے اور تنگی محسوس کریں گے.پھر جب یہ دور ختم ہوگا تو اس کی دوسری تقدیر کے مطابق اس سے بھی بڑھ کر جابر بادشاہت قائم ہوگی.یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کا رحم جوش میں آئے گا اور اس ظلم و ستم کے دور کو ختم کر دے گا.اس کے بعد پھر خلافت علی منہاج النبوۃ قائم ہوگی اور یہ فرما کر آپ خاموش ہو گئے.( ترجمه از حضرت خلیفہ اسیح الخامس خطبہ جمعہ فرمودہ 21 رمئی 2004ء)

Page 13

11 خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے رسالہ الوصیت سے اقتباس سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں: " یہ خدا تعالیٰ کی سنت ہے اور جب سے کہ اس نے انسان کو زمین میں پیدا کیا ہمیشہ اس سنت کو وہ ظاہر کرتارہا ہے کہ وہ اپنے نبیوں اور رسولوں کی مدد کرتا ہے اور ان کو غلبہ دیتا ہے.جیسا کہ وہ فرماتا ہے.كَتَبَ اللهُ لَا غُلِبَنَّ اَنَا وَرُسُلِيُّ (المجادلہ : 22 ) اور غلبہ سے مراد یہ ہے کہ جیسا کہ رسولوں اور نبیوں کا یہ منشاء ہوتا ہے کہ خدا کی حجت زمین پر پوری ہو جائے اور اس کا مقابلہ کوئی نہ کر سکے اسی طرح خدا تعالیٰ قومی نشانوں کے ساتھ ان کی سچائی ظاہر کر دیتا ہے اور جس راستبازی کو وہ دنیا میں پھیلانا چاہتے ہیں اس کی تخم ریزی انہی کے ہاتھ سے کر دیتا ہے.لیکن اس کی پوری تکمیل ان کے ہاتھ سے نہیں کرتا بلکہ ایسے وقت میں ان کو وفات دے کر جو بظاہر ایک ناکامی کا خوف اپنے ساتھ رکھتا ہے مخالفوں کو ہنسی اور ٹھٹھے اور طعن اور تشنیع کا موقعہ دے دیتا ہے.اور جب وہ ہنسی ٹھٹھا کر چکتے ہیں تو پھر ایک دوسرا ہاتھ اپنی قدرت کا دکھاتا ہے اور ایسے اسباب پیدا کر دیتا ہے جن کے ذریعہ سے وہ مقاصد جو کسی قدر نا تمام رہ گئے تھے اپنے کمال کو پہنچتے ہیں.غرض دوستم کی قدرت ظاہر کرتا ہے.(۱) اول خود نبیوں کے ہاتھ سے اپنی قدرت کا ہاتھ دکھاتا ہے (۲) دوسرے ایسے وقت میں جب نبی کی وفات کے بعد مشکلات کا سامنا پیدا ہو جاتا ہے اور دشمن زور میں آجاتے ہیں اور خیال کرتے ہیں کہ اب کام بگڑ گیا.اور یقین کر لیتے ہیں

Page 14

12 خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے کہ اب یہ جماعت نابود ہو جائے گی اور خود جماعت کے لوگ بھی تردد میں پڑ جاتے ہیں اور ان کی کمریں ٹوٹ جاتی ہیں اور کئی بدقسمت مرتد ہونے کی را ہیں اختیار کر لیتے ہیں تب خدا تعالیٰ دوسری مرتبہ اپنی زبر دست قدرت ظاہر کرتا ہے اور گرتی ہوئی جماعت کو سنبھال لیتا ہے.پس وہ جوا خیر تک صبر کرتا ہے خدا تعالیٰ کے اس معجزہ کو دیکھتا ہے.جیسا کہ حضرت ابو بکر صدیق کے وقت میں ہوا جب کہ آنحضرت ﷺ کی موت ایک بے وقت موت سمجھی گئی.اور بہت سے بادیہ نشین نادان مرتد ہو گئے اور صحابہ" بھی مارے غم کے دیوانہ کی طرح ہو گئے.تب خدا تعالیٰ نے حضرت ابوبکر صدیق کو کھڑا کر کے دوبارہ اپنی قدرت کا نمونہ دکھایا اور اسلام کو نابود ہوتے ہوتے تھام لیا اور اس وعدہ کو پورا کیا جوفر ما یا تھا وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ اَهُنَّـا ـ ( النور : 56 ) یعنی خوف کے بعد پھر ہم ان کے پیر جمادیں گے.ایسا ہی حضرت موسیٰ علیہ السلام کے وقت میں ہوا جب کہ حضرت موسی مصر اور کنعان کی راہ میں پہلے اس سے جو بنی اسرائیل کو وعدہ کے موافق منزل مقصود تک پہنچادیں فوت ہو گئے اور بنی اسرائیل میں ان کے مرنے سے ایک بڑا ماتم برپا ہوا.جیسا کہ توریت میں لکھا ہے کہ بنی اسرائیل اس بے وقت موت کے صدمہ سے اور حضرت موسی کی نا گہانی جدائی سے چالیس دن تک روتے رہے.ایسا ہی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ معاملہ ہوا اور صلیب کے واقعہ کے وقت تمام حواری تتر بتر ہو گئے اور ایک ان میں سے مرتد بھی ہو گیا.

Page 15

13 خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے سواے عزیز و! جب کہ قدیم سے سنت اللہ یہی ہے کہ خدا تعالیٰ دو قدرتیں دکھلاتا ہے تا مخالفوں کی دو جھوٹی خوشیوں کو پامال کر کے دکھلا دے.سو اب ممکن نہیں ہے کہ خدا تعالیٰ اپنی قدیم سنت کو ترک کر دیوے.اس لئے تم میری اس بات سے جو میں نے تمہارے پاس بیان کی غمگین مت ہو اور تمہارے دل پریشان نہ ہو جا ئیں کیونکہ تمہارے لئے دوسری قدرت کا بھی دیکھنا ضروری ہے اور اس کا آنا تمہارے لئے بہتر ہے کیونکہ وہ دائی ہے جس کا سلسلہ قیامت تک منقطع نہیں ہوگا.اور وہ دوسری قدرت نہیں آسکتی جب تک میں نہ جاؤں.لیکن میں جب جاؤں گا تو پھر خدا اس دوسری قدرت کو تمہارے لئے بھیج دے گا جو ہمیشہ تمہارے ساتھ رہے گی.جیسا کہ خدا کا براہین احمدیہ میں وعدہ ہے.اور وہ وعدہ میری ذات کی نسبت نہیں ہے.بلکہ تمہاری نسبت وعدہ ہے جیسا کہ خدا فرماتا ہے کہ میں اس جماعت کو جو تیرے پیرو ہیں قیامت تک دوسروں پر غلبہ دوں گا.سوضرور ہے کہ تم پر میری جدائی کا دن آوے تا بعد اس کے وہ دن آوے جو دائمی وعدہ کا دن ہے.وہ ہمارا خدا وعدوں کا سچا اور وفادار اور صادق خدا ہے وہ سب کچھ تمہیں دکھلائے گا جس کا اس نے وعدہ فرمایا ہے.اگر چہ یہ دن دنیا کے آخری دن ہیں اور بہت بلائیں ہیں جن کے نزول کا وقت ہے پر ضرور ہے کہ یہ دنیا قائم رہے جب تک وہ تمام باتیں پوری نہ ہو جائیں جن کی خدا نے خبر دی.میں خدا کی طرف سے ایک قدرت کے رنگ میں ظاہر ہوا اور میں خدا کی ایک مجسم قدرت ہوں.اور میرے بعد بعض اور وجود ہوں گے جو دوسری قدرت کا مظہر ہوں

Page 16

14 خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے گے.سوتم خدا کی قدرت ثانی کے انتظار میں اکھٹے ہو کر دعا کرتے رہو.اور چاہئے کہ ہر ایک صالحین کی جماعت ہر ایک ملک میں اکھٹے ہو کر دعا میں لگے رہیں تا دوسری قدرت آسمان سے نازل ہوا اور تمہیں دکھاوے کہ تمہارا خدا ایسا قادر خدا ہے.اپنی موت کو قریب سمجھوتم نہیں جانتے کہ کس وقت وہ گھڑی آ جائے گی.اور چاہئے کہ جماعت کے بزرگ جو نفس پاک رکھتے ہیں میرے نام پر میرے بعد لوگوں سے بیعت لیں.خدا تعالی چاہتا ہے کہ ان تمام روحوں کو جو زمین کی متفرق آبادیوں میں آباد ہیں کیا یورپ اور کیا ایشیا.ان سب کو جو نیک فطرت رکھتے ہیں تو حید کی طرف کھینچے اور اپنے بندوں کو دین واحد پر جمع کرے.یہی خدا تعالیٰ کا مقصد ہے جس کے لئے میں دنیا میں بھیجا گیا.سو تم اس مقصد کی پیروی کرو.مگر نرمی اور اخلاق اور دعاؤں پر زور دینے سے اور جب تک کوئی خدا سے روح القدس پا کر کھڑا نہ ہو سب میرے بعد مل کر کام کرو.(رساله الوصیت از روحانی خزائن جلد 20 صفحہ 304 تا 307)

Page 17

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے خلافت کی اہمیت وضرورت اور خلافت کے دائمی ہونے کے بارے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا ایک اور اہم ارشاد فرمایا: بعض صاحب آیت وَعَدَ اللهُ اللَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمُ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ ( النور : 56) 15 کی عمومیت سے انکار کر کے کہتے ہیں کہ منگم سے صحابہ ہی مراد ہیں اور خلافت راشدہ حقہ انہیں کے زمانہ تک ختم ہو گئی اور پھر قیامت تک اسلام میں اس خلافت کا نام ونشان نہیں ہوگا.گویا ایک خواب و خیال کی طرح اس خلافت کا صرف تمیں برس تک ہی دور تھا اور پھر ہمیشہ کے لئے اسلام ایک لازوال نحوست میں پڑ گیا مگر میں پوچھتا ہوں کہ کیا کسی نیک دل انسان کی ایسی رائے ہو سکتی ہے کہ وہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی نسبت تو یہ اعتقادر کھے کہ بلاشبہ ان کی شریعت کی برکت اور خلافت راشدہ کا زمانہ جو برابر چودہ سو برس تک رہا لیکن وہ نبی جو افضل الرسل اور خیر الانبیاء کہلاتا ہے اور جس کی شریعت کا دامن قیامت تک ممتد ہے اس کی برکات گویا اس کے زمانہ تک ہی محدودر ہیں اور خدا تعالیٰ نے نہ چاہا کہ کچھ بہت مدت تک اس کی برکات کے نمونے اس کے روحانی خلیفوں کے ذریعہ سے ظاہر ہوں ایسی باتوں کو سن کر تو ہمارا بدن کانپ جاتا ہے مگر افسوس کہ وہ لوگ بھی مسلمان ہی کہلاتے ہیں جو سراسر چالا کی اور بیبا کی کی راہ سے ایسے بے ادبانہ الفاظ منہ پر لے آتے ہیں کہ گویا اسلام کی برکات آگے نہیں بلکہ مدت ہوئی کہ اُن کا خاتمہ ہو چکا ہے........اور یہ کہنا کہ حدیث میں آیا ہے کہ خلافت تھیں سال تک ہوگی عجیب فہم

Page 18

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ہے جس حالت میں قرآن کریم فرماتا ہے کہ ثُلَّةٌ مِّنَ الْأَوَّلِينَ وَثُلَّةٌ مِّنَ الْآخِرِينَ (الواقعہ: 41-40) 16 تو پھر اس کے مقابل پر کوئی حدیث پیش کرنا اور اس کے معنی مخالف قرآن قرار دینا معلوم نہیں کہ کس قسم کی سمجھ ہے اگر حدیث کے بیان پر ہی اعتبار ہے تو پہلے ان حدیثوں پر عمل کرنا چاہئے جو صحت اور وثوق میں اس حدیث پر کئی درجہ بڑھی ہوئی ہیں مثلاً صحیح بخاری کی وہ حدیثیں جن میں آخری زمانہ میں بعض خلیفوں کی نسبت خبر دی گئی ہے خاص کر وہ خلیفہ جس کی نسبت بخاری میں لکھا ہے کہ آسمان سے اس کی نسبت آواز آئے گی کہ هَذَا خَلِيفَةُ اللهِ الْمَهْدِيُّ.اب سوچو کہ یہ حدیث کس پایہ اور مرتبہ کی ہے جو ایسی کتاب میں درج ہے جو اصح الکتب بعد كتاب اللہ ہے لیکن وہ حدیث جو معترض صاحب نے پیش کی ہے علماء کو اُس میں کئی طرح کا جرح ہے اور اس کی صحت میں کلام ہے.کیا معترض نے غور نہیں کی جو آخری زمانہ کی نسبت بعض خلیفوں کے ظہور کی خبر میں دی گئی ہیں کہ حارث آئے گا مہدی آئے گا.آسمانی خلیفہ آئے گا.یہ خبریں حدیثوں میں ہیں یا کسی اور کتاب میں.احادیث سے یہ ثابت ہے کہ زمانے تین ہیں.اوّل خلافت راشدہ کا زمانہ.پھر فیج اعوج جس میں ملک عضوض ہوں گے اور بعد اس کے آخری زمانہ جو زمانہ نبوت کے نہج پر ہو گا.یہاں تک کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری اُمت کا اوّل زمانہ اور پھر آخری زمانہ باہم بہت ہی متشابہ ہیں اور یہ دونوں زمانے اس بارش کی طرح ہیں جو ایسی خیر و برکت سے بھری ہوئی ہو کہ کچھ معلوم نہیں کہ برکت اس کے پہلے حصہ میں زیادہ ہے یا پچھلے میں.اس جگہ یہ بھی واضح رہے کہ اللہ جلشانہ قرآن کریم میں فرماتا ہے کہ إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِكُرَوَانَّالَهُ لَحَا فِظُونَ (الحجر:10)

Page 19

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 17 یعنی ہم نے ہی اس کتاب کو اُتارا ہے اور ہم ہی اس تنزیل کی محافظت کریں گے اس میں اس بات کی تصریح ہے کہ یہ کلام ہمیشہ زندہ رہے گا اور اس کی تعلیم کو تازہ رکھنے والے اور اُس کا نفع لوگوں کو پہنچانے والے ہمیشہ پیدا ہوتے رہیں گے......اور قرآن کریم کی حفاظت صرف اسی قدر نہیں جو اس کے صحف مکتوبہ کو خوب نگہبانی سے رکھیں کیونکہ ایسے کام تو اوائل حال میں یہود اور نصاری نے بھی کئے یہاں تک کہ توریت کے نقطے بھی گن رکھے تھے.بلکہ اس جگہ مع حفاظت ظاہری حفاظت فوائد و تا ثیرات قرآنی مراد ہے اور وہ موافق سنت اللہ کے تبھی ہوسکتی ہے کہ جب وقتا فوقتا نا ئب رسول آویں جن میں ظلی طور پر رسالت کی تمام نعمتیں موجود ہوں اور جن کو وہ تمام برکات دے گئی ہوں جو نیوں کی دی جاتی ہیں جیسا کہ ان آیات میں اسی امر عظیم کی طرف اشارہ ہے اور وہ یہ ہے وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّلِحَتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمُ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِّنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا ط يَعْبُدُو نَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِيٍّ شَيْئًا طَ وَمَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْفَسِقُونَ پس یہ آیت در حقیقت اس دوسری آیت (النور: 56) إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِكرَ وَإِنَّالَهُ لَحَافِظُونَ (الحجر: 10) کے لئے بطور تفسیر کے واقعہ ہے اور اس سوال کا جواب دے رہی ہے کہ حفاظت قرآن کیونکر اور کس طور سے ہوگی.سو خدا تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں اس نبی کریم کے خلیفے وقتاً فوقتاً بھیجتا رہوں گا اور خلیفہ کے لفظ کو اشارہ کے لئے اختیار کیا گیا کہ وہ نبی کے جانشین ہوں گے اور

Page 20

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 18 اس کی برکتوں میں سے حصہ پائیں گے جیسا کہ پہلے زمانوں میں ہوتا رہا اور ان کے ہاتھ سے برجائی دین کی ہوگی اور خوف کے بعد امن پیدا ہو گا یعنی ایسے وقتوں میں آئیں گے کہ جب اسلام تفرقہ میں پڑا ہو گا.پھر ان کے آنے کے بعد جو اُن سے سرکش رہے گا وہی لوگ بدکار اور فاسق ہیں.یہ اس بات کا جواب ہے کہ بعض جاہل کہا کرتے ہیں کہ کیا ہم پر اولیاء کا ماننا فرض ہے.سو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ بیشک فرض ہے اور اُن سے مخالفت کرنے والے فاسق ہیں اگر مخالفت پر ہی مریں.اس جگہ معترض صاحب نے یہ بھی لکھا ہے کہ خدا تعالیٰ فرماتا ہے کہ اَلْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَاَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي (المائده :4) اور پھر اعتراض کیا ہے کہ جبکہ دین کمال کو پہنچ چکا ہے اور نعمت پوری ہو چکی تو پھر نہ کسی مجدد کی ضرورت ہے نہ کسی نبی کی مگر افسوس کہ معترض نے ایسا خیال کر کے خود قرآن کریم پر اعتراض کیا ہے کیونکہ قرآن کریم نے اس اُمت میں خلیفوں کے پیدا ہونے کا وعدہ کیا ہے.جیسا کہ ابھی گذر چکا ہے اور فرمایا ہے کہ اُن کے وقتوں میں دین استحکام پکڑے گا اور تزلزل اور تذبذب دور ہوگا.اور خوف کے بعد امن پیدا ہوگا.پھر اگر تکمیل دین کے بعد کوئی بھی کارروائی درست نہیں تو بقول معترض کے جو تمہیں سال کی خلافت ہے وہ بھی باطل ٹھہرتی ہے کیونکہ جب دین کامل ہو چکا تو پھر کسی دوسرے کی ضرورت نہیں.لیکن افسوس کہ معترض بے خبر نے ناحق آیت الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمُ کو پیش کر دیا.ہم کب کہتے ہیں کہ مجدد اور محدث دُنیا میں آکر دین میں سے کچھ کم کرتے ہیں یا زیادہ کرتے ہیں بلکہ ہمارا تو یہ قول ہے کہ ایک زمانہ گذرنے کے بعد جب پاک تعلیم پر خیالات فاسدہ کا ایک غبار پڑ جاتا ہے اور حق خالص کا چہرہ چھپ جاتا ہے.تب اس خوبصورت چہرہ کو دکھلانے کے لئے مجدد اور محدث اور رُوحانی خلیفے آتے ہیں نہ معلوم کہ بیچارہ معترض نے کہاں سے اور کس سے سن لیا

Page 21

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 19 که مجدد اور روحانی خلیفے دنیا میں آکر دین کی کچھ ترمیم و تنسیخ کرتے ہیں.نہیں وہ دین کو منسوخ کرنے نہیں آتے بلکہ دین کی چمک اور روشنی دکھانے کو آتے ہیں اور معترض کا یہ خیال کہ ان کی ضرورت ہی کیا ہے صرف اس وجہ سے پیدا ہوا ہے کہ معترض کو اپنے دین کی پروانہیں اور کبھی اس نے غور نہیں کیا کہ اسلام کیا چیز ہے اور اسلام کی ترقی کس کو کہتے ہیں اور حقیقی ترقی کیونکر اور کن راہوں سے ہو سکتی ہے اور کس حالت میں کس کو کہا جاتا ہے کہ وہ حقیقی طور پر مسلمان ہے یہی وجہ ہے کہ معترض صاحب اس بات کو کافی سمجھتے ہیں کہ قرآن موجود ہے اور علماء موجود ہیں اور خود بخود اکثر لوگوں کے دلوں کو اسلام کی طرف حرکت ہے پھر کسی مجدد کی کیا ضرورت ہے لیکن افسوس کہ معترض کو یہ سمجھ نہیں کہ مجددوں اور روحانی خلیفوں کی اس اُمت میں ایسے ہی طور سے ضرورت ہے جیسا کہ قدیم سے انبیاء کی ضرورت پیش آتی رہی ہے اس سے کسی کو انکار نہیں ہو سکتا کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام نبی مرسل تھے اور ان کی توریت بنی اسرائیل کی تعلیم کے لئے کامل تھی اور جس طرح قرآن کریم میں یہ آیت اليَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمُ ہے اسی طرح توریت میں بھی آیات ہیں جن کا مطلب یہ ہے کہ بنی اسرائیل کو ایک کامل اور جلالی کتاب دی گئی ہے جس کا نام تو ریت ہے چنانچہ قرآن کریم میں بھی تو ریت کی یہی تعریف ہے لیکن باوجود اس کے بعد توریت کے صدہا ایسے نبی بنی اسرائیل سے آئے کہ کوئی نئی کتاب ان کے ساتھ نہیں تھی بلکہ اُن انبیاء کے ظہور کے مطالب یہ ہوتے تھے کہ تا ان کے موجودہ زمانے میں جو لوگ تعلیم توریت سے دور پڑ گئے ہوں پھر ان کو توریت کے اصلی منشاء کی طرف کھینچیں اور جن کے دلوں میں کچھ شکوک اور دہریت اور بے ایمانی ہوگئی ہوان کو پھر زندہ ایمان بخشیں.چنانچہ اللہ جلشانہ خود قرآن کریم میں فرماتا ہے وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ وَقَفَّيْنَا مِنْ بَعْدِهِ بِالرُّسُلِ (البقره: 88) یعنی موسیٰ کو ہم نے توریت دی اور پھر اس کتاب کے بعد ہم نے کئی پیغمبر بھیجے تا

Page 22

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 20 توریت کی تائید اور تصدیق کریں.اسی طرح دوسری جگہ فرماتا ہے کہ ثُمَّ اَرْسَلْنَا رُسُلَنَا تَتْرًا یعنی پھر پیچھے سے ہم نے اپنی رسول پے در پے بھیجے.پس ان تمام آیات سے ظاہر ہے کہ عادت اللہ یہی ہے کہ وہ اپنی کتاب بھیج کر پھر اس کی تائید اور تصدیق کے لئے ضرور انبیاء کو بھیجا کرتا ہے.چنانچہ توریت کی تائید کے لئے ایک ایک وقت میں چار چار سو نبی بھی آیا.جن کے آنے پر اب تک بائیبل شہادت دے رہی ہے.......یونہی اس پر چھری پھیر دی جائے.پس یہی وجہ ہے کہ خدا تعالیٰ نے دائگی خلیفوں کا وعدہ دیا تاوہ ظلی طور پر انوار نبوت پا کر دنیا کوملزم کریں اور قرآن کریم کی خوبیاں اور اس کی پاک برکات لوگوں کو دکھلاویں.یہ بھی یادر ہے کہ ہر ایک زمانہ کے لئے اتمام حجت بھی مختلف رنگوں سے ہوا کرتا ہے اور مسجد دوقت ان قوتوں اور ملکوں اور کمالات کے ساتھ آتا ہے جب موجودہ مفاسد کا اصلاح پانا ان کمالات پر موقوف ہوتا ہے سو ہمیشہ خدا تعالیٰ اسی طرح کرتا رہے گا جب تک کہ اس کو منظور ہے کہ آثار رشد اور اصلاح دنیا میں باقی رہیں اور یہ باتیں بے ثبوت نہیں بلکہ نظائر متواترہ اس کے شاہد ہیں اور مختلف بلاد کے نبیوں اور مرسلوں اور محدثوں کو چھوڑ کر اگر صرف بنی اسرائیل کے نبیوں اور مرسلوں اور محدثوں پر ہی نظر ڈالی جائے تو ان کی کتابوں کے دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ چودہ سو برس کے عرصہ میں یعنی حضرت موسی سے حضرت میرے تک ہزار ہا نبی اور محدث اُن میں پیدا ہوئے جو خادموں کی طرح کمر بستہ ہو کر تو ریت کی خدمت میں مصروف رہے.چنانچہ ان تمام بیانات پر قرآن شاہد ہے اور بائیبل شہادت دے رہی ہے اور وہ نبی کوئی نئی کتاب نہیں لاتے تھے کوئی نیا دین نہیں سکھاتے تھے صرف توریت کے خادم تھے اور جب بنی اسرائیل میں دہریت اور بے ایمانی اور بد چلنی اور سنگدلی پھیل جاتی تھی تو ایسے وقتوں میں وہ ظہور کرتے تھے.اب کوئی سوچنے والا سوچے کہ جس حالت میں موسی کی ایک محدود شریعت کے لئے جو زمین کی تمام قوموں کے لئے نہیں تھی اور نہ قیامت تک اُس کا دامن پھیلا ہوا تھا خدا تعالیٰ نے یہ احتیاطیں کیں کہ ہزار ہا نبی اس شریعت کی

Page 23

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 21 تجدید کے لئے بھیجے اور بارہا آنے والے نبیوں نے ایسے نشان دکھلائے کہ گویا بنی اسرائیل نے نئے سرے سے خدا کو دیکھ لیا تو پھر یہ امت جو خَيْرُ الامم کہلاتی ہے اور خیر الرسل صلی اللہ علیہ وسلم کے دامن سے لٹک رہی ہے کیونکر ایسی بد قسمت سمجھی جائے کہ خدا تعالیٰ نے صرف تیں برس اس کی طرف نظر رحمت کر کے اور آسمانی انوار دکھلا کر پھر اُس سے منہ پھیر لیا اور پھر اس اُمت پر اپنے نبی کریم کی مفارقت میں صدہا برس گزرے اور ہزارہا طور کے فتنے پڑے اور بڑے بڑے زلزلے آئے اور انواع و اقسام کی دجالیت پھیلی اور ایک جہان نے دین متین پر حملے کئے اور تمام برکات اور معجزات سے انکار کیا گیا اور مقبول کو نا مقبول ٹھہرایا گیا لیکن خدا تعالیٰ نے پھر کبھی نظر اُٹھا کر اس اُمت کی طرف نہ دیکھا اور اس کو کبھی اس امت پر رحم نہ آیا اور کبھی اس کو یہ خیال نہ آیا کہ یہ لوگ بھی تو بنی اسرائیل کی طرح انسان ضعیف البنیان ہیں اور یہودیوں کی طرح ان کے پودے بھی آسمانی آب پاشی کے ہمیشہ محتاج ہیں.کیا اُس کریم خدا سے ایسا ہوسکتا ہے جس نے اُس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ہمیشہ کے مفاسد کے دور کرنے کے لئے بھیجا تھا کیا ہم یہ گمان کر سکتے ہیں کہ پہلی امتوں پر تو خدا تعالیٰ کا رحم تھا اس لئے اُس نے توریت کو بھیج کر پھر ہزار ہارسول اور محدث توریت کی تائید کے لئے اور دلوں کو بار بار زندہ کرنے کے لئے بھیجے.لیکن یہ امت مورد غضب تھی اس لئے اُس نے قرآن کریم کو نازل کر کے ان سب باتوں کو بھلا دیا اور ہمیشہ کے لئے علماء کو اُن کی عقل اور اجتہاد پر چھوڑ دیا..............پھر بعض اور آیات ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ضرور خداوند کریم نے یہی ارادہ فرمایا ہے کہ روحانی معلم جو انبیاء کے وارث ہیں ہمیشہ ہوتے رہیں اور وہ یہ ہیں.وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّلِحَتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمُ فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ (النور 56)

Page 24

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے وَلَا يَزَالُ الَّذِينَ كَفَرُو اتُصِيبُهُمْ بِمَا صَنَعُوا قَارِعَةٌ أَوْتَحُلُّ قَرِيبًا مِّنُ دَارِهِمْ حَتَّى يَأْتِيَ وَعْدُ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ لَا يُخْلِفُ الْمِيعَادَه (الرعد: 32) 22 22 وَمَا كُنَّا مُعَذِّبِينَ حَتَّى نَبْعَثَ رَسُولًا (بنی اسرائیل: 16) یعنی خدا تعالیٰ نے تمہارے لئے اے مومنان امت محمد یہ وعدہ کیا ہے کہ تمہیں بھی وہ زمین میں خلیفہ کرے گا جیسا کہ تم سے پہلوں کو کیا اور ہمیشہ کفار پر کسی قسم کی کوفتیں جسمانی ہوں یا روحانی پڑتی رہیں گی یا اُن کے گھر سے نزدیک آجائیں گی.یہاں تک کہ خدا تعالیٰ کا وعدہ آپہنچے گا.اور خدا تعالیٰ اپنے وعدوں میں تخلف نہیں کرتا اور ہم کسی قسم پر عذاب نازل نہیں کرتا جب تک ایک رسول بھیج نہ لیں.ان آیات کو اگر کوئی شخص تامل اور غور کی نظر سے دیکھے تو میں کیونکر کہوں کہ وہ اس بات کو سمجھ نہ جائے کہ خدا تعالیٰ اس امت کے لئے خلافت دائمی کا صاف وعدہ فرماتا ہے.اگر خلافت دائی نہیں تھی تو شریعت موسوی کے خلیفوں سے تشبیہہ دینا کیا معنی رکھتا تھا اور اگر خلافت راشدہ صرف تمہیں برس تک رہ کر پھر ہمیشہ کے لئے اُس کا دور ختم ہو گیا تھا تو اس سے لازم آتا ہے کہ خدا تعالیٰ کا ہرگز یہ ارادہ نہ تھا کہ اس امت پر ہمیشہ کے لئے ابواب سعادت مفتوح رکھے کیونکہ روحانی سلسلہ کی موت سے دین کی موت لازم آتی ہے اور ایسا مذہب ہرگز زندہ نہیں کہلا سکتا جس کے قبول کرنے والے خود اپنی زبان سے ہی یہ اقرار کریں کہ تیرہ سو برس سے یہ مذہب مرا ہوا ہے اور خدا تعالٰی نے اس مذہب کے لئے ہرگز یہ ارادہ نہیں کیا کہ حقیقی زندگی کا وہ نور جو نبی کریم کے سینہ میں تھا وہ توارث کے طور پر دوسروں میں چلا آوے.

Page 25

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 23 افسوس کہ ایسے خیال پر جمنے والے خلیفہ کے لفظ کو بھی جو استخلاف سے مفہوم ہوتا ہے تدبر سے نہیں سوچتے کیونکہ خلیفہ جانشین کو کہتے ہیں اور رسول کا جانشین حقیقی معنوں کے لحاظ سے وہی ہو سکتا ہے جوفلی طور پر رسول کے کمالات اپنے اندر رکھتا ہو اس واسطے رسول کریم نے نہ چاہا کہ ظالم بادشاہوں پر خلیفہ کا لفظ اطلاق ہو کیونکہ خلیفہ در حقیقت رسول کاظل ہوتا ہے اور چونکہ کسی انسان کے لئے دائمی طور پر بقا نہیں لہذا خدا تعالیٰ نے ارادہ کیا کہ رسولوں کے وجود کو جو تمام دنیا کے وجودوں سے اشرف و اولی میں فلمی طور پر ہمیشہ کے لئے تا قیامت قائم رکھے.سو اسی غرض سے خدا تعالیٰ نے خلافت کو تجویز کیا تا دنیا کبھی اور کسی زمانہ میں برکات رسالت سے محروم نہ رہے.پس جو شخص خلافت کو صرف تمہیں برس تک مانتا ہے وہ اپنی نادانی سے خلافت کی علت عائی کو نظر انداز کرتا ہے اور نہیں جانتا کہ خدا تعالیٰ کا یہ ارادہ تو ہر گز نہیں تھا کہ رسول کریم کی وفات کے بعد صرف تمہیں برس تک رسالت کی برکتوں کو خلیفوں کے لباس میں قائم رکھنا ضروری ہے.پھر بعد اس کے دنیا تباہ ہو جائے تو ہو جائے کچھ پروا نہیں.بلکہ پہلے دنوں میں تو خلیفوں کا ہونا بجز شوکت اسلام پھیلانے کے کچھ اور زیادہ ضرورت نہیں رکھتا تھا کیونکہ انوار رسالت اور کمالات نبوت تازہ بتازہ پھیل رہے تھے اور ہزارہا معجزات بارش کی طرح ابھی نازل ہو چکے تھے اور اگر خدا تعالیٰ چاہتا تو اس کی سنت اور قانون سے یہ بھی بعید نہ تھا کہ بجائے ان چار خلیفوں کے اس تمہیں برس کے عرصہ تک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر کو ہی بڑھا دیتا.اس حساب سے تمہیں برس کے ختم ہونے تک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کل 93 برس کی عمر تک پہنچتے اور یہ اندازہ اس زمانہ کی مقر ر عمروں سے نہ کچھ زیادہ اور نہ اُس قانون قدرت سے کچھ بڑھ کر ہے جو انسانی عمروں کے بارے میں ہماری نظر کے سامنے ہے.پس یہ حقیر خیال خدا تعالیٰ کی نسبت تجویز کرنا کہ اس کو صرف اس امت کے

Page 26

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 24 تیس برس کا ہی فکر تھا اور پھر اس کو ہمیشہ کے لئے ضلالت میں چھوڑ دیا اور وہ نور جو قدیم سے انبیاء سابقین کی امت میں خلافت کے آئینہ میں وہ دکھلاتا رہا اس امت کے لئے دکھلانا اس کو منظور نہ ہوا.کیا عقل سلیم خدائے رحیم و کریم کی نسبت ان باتوں کو تجویز کرے گی ہر گز نہیں.اور پھر یہ آیت خلافت ائمہ پر گواہ ناطق ہے.وَلَقَدْ كَتَبْنَا فِي الزَّبُوْرِ مِنْ بَعْدِ الذِّكْرِ أَنَّ الْأَرْضَ يَرِثُهَا عِبَادِيَ الصَّالِحُونَ.(الانبياء: 106) کیونکہ یہ آیت صاف صاف پکار رہی ہے کہ اسلامی خلافت دائمی ہے اس لئے کہ يَرِثُهَا کا لفظ دوام کو چاہتا ہے.وجہ یہ کہ اگر آخری نوبت فاسقوں کی ہو تو زمین کے وارث وہی قرار پائیں گے نہ کہ صالح اور سب کا وارث وہی ہوتا ہے جوسب کے بعد ہو.پھر اس پر بھی غور کرنا چاہئے کہ جس حالت میں خدا تعالیٰ نے ایک مثال کے طور پر سمجھا دیا تھا کہ میں اسی طور پر اس امت میں خلیفے پیدا کرتا رہوں گا جیسے موسیٰ کے بعد خلیفے پیدا کئے تو دیکھنا چاہئے تھا کہ موسیٰ کی وفات کے بعد خدا تعالیٰ نے کیا معاملہ کیا.کیا اس نے صرف تمہیں برس تک خلیفے بھیجے یا چودہ سو برس تک اس سلسلہ کو لمبا کیا.پھر جس حالت میں خدا تعالیٰ کا فضل ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر حضرت موسیٰ علیہ السلام سے کہیں زیادہ تھا.چنانچہ اس نے خود فر مایا وَكَانَ فَضْلُ اللهِ عَلَيْكَ عَظِيمًا (النساء :114) اور ایسا ہی اس امت کی نسبت فرمایا.كُنتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ (ال عمران: 111) تو پھر کیونکر ہوسکتا تھا کہ حضرت موسیٰ کے خلیفوں کا چودہ سو برس تک سلسلہ

Page 27

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 25 ممتد ہوا اور اس جگہ صرف تمہیں برس تک خلافت کا خاتمہ ہو جاوے اور نیز جبکہ یہ اُمت خلافت کے انوار روحانی سے ہمیشہ کے لئے خالی ہے تو پھر آیت اُخْرِجَتْ للنَّاس کے کیا معنے ہیں کوئی بیان تو کرے.مثل مشہور ہے کہ او خویشتن گم است کرارا ہبری کند.جبکہ اس اُمت کو ہمیشہ کے لئے اندھا رکھنا ہی منظور ہے اور اس مذہب کو مردہ رکھنا ہی مدنظر ہے تو پھر یہ کہنا کہ تم سب سے بہتر ہو اور لوگوں کی بھلائی اور رہنمائی کے لئے پیدا کئے گئے ہو کیا معنی رکھتا ہے.کیا اندھا اندھے کو راہ دکھا سکتا ہے سواے لوگو! جو مسلمان کہلاتے ہو برائے خدا سوچو کہ اس آیت کے یہی معنی ہیں کہ ہمیشہ قیامت تک تم میں روحانی زندگی اور باطنی بینائی رہے گی.اور غیر مذہب والے تم سے روشنی حاصل کریں گے اور یہ روحانی زندگی اور باطنی بینائی جو غیر مذہب والوں کو حق کی دعوت کرنے کے لئے اپنے اندر لیاقت رکھتی ہے یہی وہ چیز ہے جس کو دوسرے لفظوں میں خلافت کہتے ہیں پھر کیونکر کہتے ہو کہ خلافت صرف تمہیں برس تک ہوکر پھر زوایہ عدم میں مخفی ہو گئی.اتقوا الله، اتقوا الله اتقوا الله اب یادر ہے کہ اگر چہ قرآن کریم میں اس قسم کی بہت سی آیتیں ایسی ہیں جو اس اُمت میں خلافت دائمی کی بشارت دیتی ہیں اور احادیث بھی اس بارہ میں بہت سی بھری پڑی ہیں لیکن بالفعل اس قدر رلکھنا اُن لوگوں کے لئے کافی ہے جو حقائق ثابت شدہ کو دولت عظمی سمجھ کر قبول کر لیتے ہیں اور اسلام کی نسبت اس سے بڑھ کر اور کوئی بداندیشی نہیں کہ اس کو مردہ مذہب خیال کیا جائے اور اس کی برکات کو صرف قرن اول تک محدود رکھا جاوے.کیا وہ کتاب جو ہمیشہ کی سعادتوں کا دروازہ کھولتی ہے وہ ایسی پست ہمتی کا سبق دیتی ہے کہ کوئی برکت اور خلافت آگے نہیں بلکہ سب کچھ پیچھے رہ گیا ہے.نبی تو اس اُمت میں آنے کور ہے.اب اگر خلفاے نبی بھی نہ آویں اور وقتاً فوقتاً روحانی زندگی کے کرشمے نہ دکھلاویں تو پھر اسلام کی

Page 28

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 26 روحانیت کا خاتمہ ہے اور پھر ایسے مذہب کو موسوی مذہب کی روحانی شوکت اور جلال کی نسبت ہی کیا ہے جس میں ہزار ہا روحانی خلیفے چودہ سو برس تک پیدا ہوتے رہے اور افسوس ہے کہ ہمارے معترض ذرہ نہیں سوچتے کہ اس صورت میں اسلام اپنی روحانیت کے لحاظ سے بہت ہی ادنیٰ ٹھہرتا ہے اور نبی متبوع صلی اللہ علیہ وسلم نعوذ باللہ کچھ بہت بڑا نبی ثابت نہیں ہوتا اور قرآن بھی کوئی ایسی کتاب ثابت نہیں ہوتی جو اپنی نورانیت میں قوی الاثر ہو.پھر یہ کہنا کہ یہ امت خیر الامم ہے اور دوسری امتوں کے لئے ہمیشہ روحانی فائدہ پہنچانے والی ہے اور یہ قرآن سب الہی کتابوں کی نسبت اپنے کمالات اور تاثیر وغیرہ میں اکمل واتم ہے اور یہ رسول تمام رسولوں سے اپنی قوت قدسیہ اور تکمیل خلق میں اکمل واتم ہے کیسا بیہودہ اور بے معنی اور بے ثبوت دعوئی ٹھہرے گا اور پھر یہ ایک بڑا فساد لازم آئے گا کہ قرآن کی تعلیمات کا وہ حصہ جو انسان کو روحانی انوار اور کمالات میں مشابہ انبیاء بنانا چاہتا ہے ہمیشہ کے لئے منسوخ خیال کیا جائے گا کیونکہ جبکہ اُمت میں یہ استعداد ہی نہیں پائی جاتی کہ خلافت کے کمالات باطنی اپنے اندر پیدا کر لیں تو ایسی تعلیم جو مرتبہ کے حاصل کرنے کے لئے تاکید کر رہی ہے محض لا حاصل ہوگی.درحقیقت فقط ایسے سوال سے ہی کہ کیا اسلام اب ہمیشہ کے لئے ایک مذہب مردہ ہے جس میں ایسے لوگ پیدا نہیں ہوتے جن کی کرامات معجزات کے قائم مقام اور جن کے الہامات وحی کے قائم مقام ہوں بدن کانپ اُٹھتا ہے چہ جائیکہ کسی مسلمان کا نعوذ باللہ ایسا عقیدہ بھی ہو.خدا تعالیٰ ایسے لوگوں کو ہدایت کرے جو ان ملحدانہ خیالات میں اسیر ہیں.اب جبکہ قرآن شریف کی رو سے یہی ثابت ہوا کہ اس امت مرحومہ میں سلسلہ خلافت دائی کا اسی طور پر اور اسی کی مانند قائم کیا گیا ہے جو حضرت موسی کی شریعت میں قائم کیا گیا تھا." شہادۃ القرآن از روحانی خزائن جلد 6 صفحہ 330 تا 356)

Page 29

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے قدرت ثانیہ کے مظاہر ہوتے رہیں گے پیشگوئی حضرت مصلح موعود 27 حضرت مصلح موعود نور اللہ مرقدہ نے 8 ستمبر 1950ء کو وکٹوریہ روڈ میگزین لین کراچی میں نئی تعمیر شدہ بیت میں پہلے " خطبہ جمعہ میں نہایت پر شوکت انداز میں اس بشارت پر روشنی ڈالی اور فرمایا: " حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا کہ میں تو جاتا ہوں.لیکن خدا تمہارے لئے قدرت ثانیہ بھیج دے گا.مگر ہمارے خدا کے پاس قدرت ثانیہ ہی نہیں.اس کے پاس قدرت ثالثہ بھی ہے اور اس کے پاس قدرت ثالثہ ہی نہیں.اس کے پاس قدرت رابعہ بھی ہے.قدرت اولی کے بعد قدرت ثانیہ ظاہر ہوئی اور جب تک خدا اس سلسلہ کو ساری دنیا میں نہیں پھیلا دیتا.اس وقت تک قدرت ثانیہ کے بعد قدرت ثالثہ آئے گی.اور قدرت ثالثہ کے بعد قدرت رابعہ آئے گی.اور قدرت رابعہ کے بعد قدرت خامسہ آئے گی.اور قدرت خامسہ کے قوت سادسہ آئے گی.اور خدا تعالیٰ کا ہاتھ لوگوں کو معجزہ دکھاتا چلا جائے گا.اور دنیا کی کوئی بڑی سے بڑی طاقت اور زبر دست سے زبردست بادشاہ بھی اس سکیم اور مقصد کے راستہ میں کھڑ انہیں ہوسکتا.جس مقصد کے پورا کرنے کے لئے اس نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو پہلی اینٹ بنایا

Page 30

خلافت حقه اسلامیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے اور مجھے اس نے دوسری اینٹ بنایا.رسول کریم ﷺ نے ایک دفعہ فرمایا.کہ دین جب خطرہ میں ہوگا تو اللہ تعالیٰ اس کی حفاظت کے لئے اہل فارس میں سے کچھ افراد کھڑا کرے گا.حضرت مسیح موعودان میں سے ایک فرد تھے.اور ایک فرد میں ہوں.لیکن رجان کے ماتحت ممکن ہے کہ اہل فارس میں کچھ اور لوگ بھی ایسے ہوں.جو دین کی عظمت قائم رکھنے اور اس کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے لئے کھڑے ہوں." 28 ( الفضل 8 ستمبر 1950ء)

Page 31

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے خلافت اولی بارے الہامات و کشوف اور مبشر رڈ یا ، خواہیں اور الہی اشارے 29 29

Page 32

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے " آپ مسلمان کا فخر ہیں اور آپ کو قرآنی دقائق کے استخراج اور حقائق فرقان کے خزانوں کی اشاعت میں عجیب ملکہ حاصل ہے.بلا شبہ آپ مشکوۃ نبوت کے انوار سے منور ہیں اور اپنی شان اور پاک طینتی کے مطابق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نور سے نور لیتے ہیں آپ ایک بے مثال وجود ہیں جس کے ایک ایک لمحہ سے انوار کی نہریں بہتی اور ایک ایک رشحہ سے فکروں کے مشروب پھوٹتے ہیں.....آپ ابرار واخیار اور مومنوں کا فخر ہیں." ( ترجمه از عربی عبارت.آئینہ کمالات اسلام روحانی خزائن جلد 5) 30 30

Page 33

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے رویا والہامات میں حضرت خلیفہ مسیح الا ؤل کا ذکر 31 حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے الہامات و رویاء میں کثرت سے نہایت تعریفی رنگ میں حضرت مولانا نورالدین صاحب کا ذکر پایا جاتا ہے بطور نمونہ چندا الہامات ورؤیا درج ذیل ہیں.حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو الہاما بتایا گیا کہ آسمان پر آپ کا نام " عبد الباسط " رکھا تذکرہ جدید ایڈیشن صفحہ 177 ومکتوبات جلد 5 نمبر 2 صفحہ 20) ا.گیا ہے.اپریل 1887ء میں حضور نے آپ کے بارے میں خواب دیکھا کہ میں ایک نشیب گڑھے میں کھڑا ہوں اور اوپر چڑھنا چاہتا ہوں.مگر ہاتھ نہیں پہنچتا.اتنے میں ایک " بندہ خدا" آیا اس نے اوپر سے میری طرف ہاتھ لمبا کیا اور میں اس کے ہاتھ کو پکڑ کر اوپر چڑھ گیا اور میں نے چڑھتے ہی کہا کہ خدا تجھے اس خدمت کا بدلہ دیوے." تذکرہ جدید ایڈیشن صفحہ 117 مکتوبات جلد 5 نمبر 2 صفحہ 27).حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو رویا ہوئی کہ "نورالدین کو دو گلاس دودھ کے پلائے ایک ہم نے خود دیا اور دوسرا اس نے مانگ کر لیا اور کہا سرد ہے.پھر دودھ کی ندی بن گئی اور ہم اس میں نبات کی ڈلی ہلاتے جاتے ہیں." جیبی بیاض حضرت خلیفہ اول و تذکرہ جدید ایڈیشن صفحه 652) ۴." کشف میں دیکھا تفسیر حسینی 50 اور 51 صفحہ پرفسـره نـور الــديــن بالمعارف الغريبه ( ترجمہ ) نورالدین نے اس کی عجیب و غریب معارف کے ساتھ تفسیر کی." تذکرہ جدید ایڈیشن صفحہ 652)

Page 34

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 32 5 اپریل 1893ء کو آپ کی روحانی عظمت اور بلندشان کے بارے میں حضور کو الہام ہوا.اِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ - ے.( ترجمہ ) صفا ومروہ اللہ کے شعائر میں سے ہیں.( تاریخ احمدیت جلد 3 صفحہ 585) حضرت مسیح موعود علیہ السلام آپ کی صحت کے لئے دعا کر رہے تھے کہ الہام ہوا إِنْ كُنتُمْ فِي رَيْبٍ مِّمَّانَزَّ لَنَا عَلَى عَبْدِ نَا فَأْتُوا بِشِفَاءٍ مِّنْ مِثْلِهِ الهام ( تذکرہ جدید ایڈیشن صفحہ 440) إِنَّ الَّذِيْنَ قَالُوا رَبُّنَا اللهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا تَتَنَزَّلُ عَلَيْهِمُ الْمَلِئِكَةُ أَنْ لَّا تَخَافُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَاَبْشِرُوا بِالْجَنَّةِ الَّتِي كُنتُمْ تُوعَدُونَ.نَحْنُ أَوْلِيَاءُ كُمُ فِي الْحَيَوةِ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ - (الحکم 28 / مارچ1920ء) ( ترجمہ ) یقیناً وہ لوگ جنہوں نے کہا ہمارا رب اللہ ہے پھر اس پر مضبوطی سے قائم رہے ان پر فرشتے اترتے ہیں.یہ بشارت دیتے ہوئے کہ خوف نہ کھاؤ اور نہ نمکین ہو اور بشارت حاصل کرو اس جنت کی جس کا تمہیں وعدہ دیا جاتا تھا.ہم تمہارے دوست و مددگار ہیں.اس دُنیا کی زندگی میں بھی اور آخرت میں بھی _^ اس کے بعد الہام ہوا "نور الدین" ( تذکرہ جدید ایڈیشن صفحہ 681) ( تذکرہ جدید ایڈیشن صفحہ 681) حضرت خلیفہ السیح الثانی نوراللہ مرقدہ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی مندرجہ ذیل

Page 35

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے رو یا اپنی تقریر میں بیان فرمائی.33 " چھوٹی مسجد کے اوپر تخت بچھا ہوا ہے اور میں اُس میں بیٹھا ہوا ہوں اور میرے ساتھ ہی مولوی نورالدین صاحب بھی بیٹھے ہوئے ہیں.ایک شخص (اس کا نام ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں دیوانہ وار ہم پر حملہ کرنے لگا میں نے ایک آدمی کو کہا کہ اس کو پکڑ کر مسجد سے نکال دو اور اس کو سیٹرھیوں سے نیچے اُتار دیا.وہ بھاگتا ہوا چلا گیا اور یاد رہے کہ مسجد سے مراد جماعت ہوتی ہے." و.( تذکرہ جدید ایڈیشن صفحہ 675).ماہ اگست 1892ء میں نے رات کو جس قدر آن مکرم کے لئے دعا کی اور جس حالت میں پُر سوز دُعا کی اس کو خداوند کریم خوب جانتا ہے...........دعا کی حالت میں یہ الفاظ منجانب اللہ زبان پر جاری ہوئے.لَوَى عَلَيْهِ (أَوُ) لَا وَلِيَّ عَلَيْهِ اور یہ خدا تعالیٰ کا کلام تھا اور اسی کی طرف سے تھا.مکتوب بنام حضرت خلیفہ مسیح الا ول مورخہ 26 اگست 1892ء مکتوبات احمد یہ جلد پنجم نمبر 2 صفحہ 122) ( تذکرہ صفحہ 655 جدید ایڈیشن)." حضرت مولوی حکیم نورالدین صاحب نے بھیرہ میں ایک عظیم الشان مکان بنوایا تھا.....ابھی پورے طور پر وہ مکان تیار نہ ہوا تھا.....جاڑہ کا موسم تھا.مولوی صاحب چلتی ہوئی ملاقات کو آئے تھے.رات کو حضرت امام کو وحی ہوئی.کہ مولوی صاحب کو ہجرت کرنی چاہئے.چنانچہ صبح کو مولوی صاحب کو سنایا کہ ہجرت کرو اور وطن نہ جاؤ.یہ صدیق کا فرزند کوئی

Page 36

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے چگونگی درمیان نہ لایا.مکان خراب ہوا مگر یہ مرد خدا نہیں گیا." 15 34 از خطبہ مولا نا عبدالکریم صاحب الحکم جلد 6 نمبر 32 مورخہ 10 ستمبر 1902ء) ( تذکرہ جدید ایڈیشن صفحہ 190) 11 ستمبر 1893ء میں نے خواب میں دیکھا کہ والدہ محمود خوش لباس کے ساتھ ایک جگہ آئی ہے جہاں مولوی نور دین بیٹھے ہیں اور آکر دو جوڑا ، کڑا مولوی صاحب کو دیئے ہیں.پھر دیکھا کہ وہ کھانا تیار کر رہی ہیں اور منشی جلال الدین بیٹھے ہیں.( تذکرہ جدید ایڈیشن صفحہ 201) ۱۲.08 ستمبر 1906ء کو دیکھا کہ حضرت مولوی نور الدین صاحب نے ایک کاغذ بھیجا ہے جو پروف کی طرح ہے جو لڑ کا لے کر آیا ہے وہ کہتا ہے کہ اس کے حاشیہ پر سطر ہے ذرا پڑھ لینا اُس کاغذ کے دائیں طرف کے حاشیہ پر لکھا ہے.دشمن نہایت اضطراب میں ہے.( تذکرہ جدید ایڈیشن صفحہ 569) ۱۳." میں نے دیکھا کہ مجھے گولیاں ملی ہیں کچھ میں نے مولوی نورالدین صاحب کو دے دیں کچھ آپ ( یعنی نواب محمد علی خان ) کو لیکن میں نے نواب عنایت علی خان صاحب کو تلاش کیا لیکن وہ نہ ملے." ( تذکرہ جدید ایڈیشن صفحہ 655)

Page 37

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے حضرت خلیفتہ امسیح الاوّل کا بلند مقام تحریرات حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی روشنی میں چه خوش بودے اگر ہر یک زامت نورد میں بودے ہمیں بودے اگر ہر دل پر از نور یقیں بودے 35 سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام نے اپنی تحریرات میں اپنے مخلص اور جاں نثار خدام میں سے سب سے بڑھ کر جس وجود کو تعریفی کلمات سے نوازا ہے وہ حضرت مولوی نورالدین خلیفتہ امسیح الاوّل ہیں جن کا ذکر آپ نے نہ صرف اپنی کتابوں میں فرمایا ہے بلکہ اپنے اشتہاروں، نجی خطوط اور تقاریر میں بھی آپ کے بلند مقام اور علومر تبت کا بڑی کثرت سے تذکرہ فرمایا ہے اس ضمن میں حضور کے چند اقتباسات درج ذیل کئے جاتے ہیں.تصانیف میں ذکر : آپ اپنی کتاب " فتح اسلام " میں فرماتے ہیں."سب سے پہلے میں اپنے ایک روحانی بھائی کے ذکر کرنے کے لئے دل میں جوش پاتا ہوں جن کا نام ان کے نو را خلاص کی طرح نور دین ہے.میں ان کی بعض دینی خدمتوں کو جو اپنے مال حلال کے خرچ سے اعلاء کلمہ اسلام کے لئے وہ کر رہے ہیں ہمیشہ حسرت کی نظر سے دیکھتا ہوں کہ کاش وہ خدمتیں مجھ سے بھی ادا ہو سکتیں.ان کے دل میں جو تائید دین کے جوش بھرا ہے اس کے تصور سے قدرت الہی کا نقشہ میری آنکھوں کے سامنے آجاتا ہے کہ وہ کیسے اپنے بندوں کو اپنی طرف کھینچ لیتا ہے." (فتح اسلام از روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 35)

Page 38

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے آپ " آسمانی فیصلہ " میں تحریر فرماتے ہیں.36 " حضرت مولوی صاحب کے محبت نامہ موصوفہ کے چند فقرے لکھتا ہوں غور سے پڑھنا چاہئے.تا معلوم ہو کہ کہاں تک رحمانی فضل سے ان کو انشراح صدر وصدق قدم و یقین کامل عطا کیا گیا ہے اور وہ فقرات یہ ہیں." عالی جناب مرزا جی مجھے اپنے قدموں میں جگہ دو اللہ کی رضا مندی چاہتا ہوں اور جس طرح وہ راضی ہو سکے تیار ہوں اگر آپ کے مشن کو انسانی خون کی آبپاشی ضرور ہے تو یہ نابکار ( مگر محب انسان ( چاہتا ہے کہ اسی کام میں کام آوے.تَمَّ كَلامَهُ جَزَاءُ الله " حضرت مولوی صاحب جو انکسار اور ادب اور ایثار مال و عزت اور جاں فشانی میں فانی ہیں وہ خود نہیں بولتے بلکہ ان کی روح بول رہی ہے." آسمانی فیصلہ از روحانی خزائن جلد 4 حاشیہ صفحہ 338).آپ "نشان آسمانی " میں تحریر فرماتے ہیں.مولوی حکیم نور دین صاحب اپنے اخلاص اور محبت اور صفت ایثار اور اللہ شجاعت اور سخاوت اور ہمدردی اسلام میں عجیب شان رکھتے ہیں کثرت مال کے ساتھ کچھ قدر قلیل خدا تعالیٰ کی راہ میں دیتے ہوئے تو بہتوں کو دیکھا مگر خود بھوکے پیاسے رہ کر اپنا عزیز مال رضائے مولیٰ میں اٹھا دینا اور اپنے لئے دنیا میں کچھ نہ بنانا یہ صفت کامل طور پر مولوی صاحب موصوف میں ہی دیکھی.یا ان میں جن کے دلوں پر ان کی صحبت کا اثر ہے...اور جس قدر ان کے مال سے مجھ کو مدد پہنچی ہے اس کی نظیر اب تک میرے پاس نہیں...خدا تعالیٰ اس خصلت اور ہمت کے آدمی اس امت میں زیادہ سے زیادہ کرے.آمین ثم آمین چه خوش بودے اگر ہر یک زامت نور دیں بودے ہمیں بودے اگر ہر دل پر از نور یقیں بودے نشان آسمانی از روحانی خزائن جلد 4 صفحه 407)

Page 39

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے آپ " ازالہ اوہام " میں تحریر فرماتے ہیں.37 " ان کے مال سے جس قدر مجھے مددپہنچی ہے میں اس کی کوئی ایسی نظیر نہیں دیکھتا جو اس کے مقابل پر بیان کر سکوں.میں نے ان کو طبعی طور پر اور نہایت انشراح صدر سے دینی خدمتوں میں جاں نثار پایا.اگر چہ ان کی روز مرہ زندگی اسی راہ میں وقف ہے کہ وہ ہر ایک پہلو سے اسلام اور مسلمانوں کے بچے خادم ہیں مگر اس سلسلہ کے ناصرین میں سے وہ اول درجہ کے نکلے....میں یقینا دیکھتا ہوں کہ جب تک وہ نسبت پیدا نہ ہو، جو محب کو اپنے محبوب سے ہوتی ہے تب تک ایسا انشراح صدر کسی میں پیدا نہیں ہوسکتا.ان کو خدا تعالیٰ نے قومی ہاتھوں سے اپنی طرف کھینچ لیا ہے.اور طاقت بالا نے خارق عادت اثر ان پر کیا ہے.انہوں نے ایسے وقت میں بلا تر ڈر مجھے قبول کیا جب ہر طرف سے تکفیر کی صدائیں بلند ہونے کو تھیں اور بہتیروں نے باوجود بیعت کے عہد بیعت فسخ کر دیا تھا اور بہتیرے سست اور متذبذب ہو گئے تھے.تب سب سے پہلے مولوی صاحب ممدوح کا ہی خط اس عاجز کے اس دعوئی کی تصدیق میں کہ میں ہی مسیح موعود ہوں قادیان میں میرے پاس پہنچا جس میں یہ فقرات درج تھے.آمَنَّا وَصَدَّقْنَا فَاكْتُبْنَا مَعَ الشَّاهِدِينَ مولوی صاحب نے وہ صدق قدم دکھلایا جو مولوی صاحب کی عظمت ایمان پر ایک محکم دلیل ہے دل میں از بس آرزو ہے کہ اور لوگ بھی مولوی صاحب کے نمونہ پر چلیں." (ازالہ اوہام از روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 521-520) آپ " آئینہ کمالات اسلام " میں تحریر فرماتے ہیں.مسلمانوں کا فخر ہیں اور آپ کو قرآنی دقائق کے استخراج اور حقائق فرقان کے خزانوں کی اشاعت میں عجیب ملکہ حاصل ہے بے شبہ آپ مشکوۃ نبوت کے انوار سے منور ہیں اور اپنی شان اور پاک طینتی کے مطابق نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے نور سے نور لیتے

Page 40

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 38 ہیں.آپ ایک بے مثال وجود ہیں جس کے ایک ایک لمحہ سے انوار کی نہریں بہتی اور ایک ایک رشحہ سے فکروں کے مشروب پھوٹتے ہیں اور یہ خدا تعالیٰ کا فضل ہے جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے اور وہ خَيْرُ الْوَاهِبِین ہے.آپ نُخْبَةُ الْمُتَكَلِّمِينَ اور زُبُدَةُ الْمُؤْلِفِينُ ہیں لوگ آپ کے آب زلال سے پیتے اور آپ کی گفتگو کی شیشیاں شراب طہور کی طرح خرید تے ہیں.آپ ابرار واخیار، اور مومنوں کا فخر ہیں....آپ نہایت ذکی الذهن حديد الفؤاد، فصيح اللسان، نخبة الابرار اور زبدۃ الاخیار ہیں آپ کو سخاوت اور مال عطا کیا گیا ہے.امیدیں آپ کے ساتھ وابستہ کی گئی ہیں.پس آپ خدام دین کے سردار ہیں اور میں آپ پر رشک کرنے والوں میں سے ہوں....خدا تعالیٰ نے آپ پر قسم قسم کے انعام کئے ہیں اور آپ کی بقاء کے ساتھ اسلام اور مسلمانوں کی مدد کی ہے.آپ کو میرے دل سے عجیب تعلق ہے میری محبت میں قسم قسم کی ملامتیں اور بد زبانیاں اور وطن مالوف اور دوستوں کی مفارقت اختیار کرتے ہیں میرے کلام سننے کے لئے آپ پر وطن کی جدائی آسان ہے.اور میرے مقام کی محبت کے لئے آپ اپنے اصلی وطن کی یاد تک چھوڑ دیتے ہیں اور میرے ہر ایک امر میں میری اس طرح پیروی کرتے ہیں جیسے نبض کی حرکت تنفس کی حرکت کی پیروی کرتی ہے اور میں آپ کو اپنی رضا میں فانیوں کی طرح دیکھتا ہوں جب آپ سے سوال کیا جاتا ہے تو بلا توقف پورا کرتے ہیں اور جب کسی کام کی طرف مدعو کیا جاتا ہے تو آپ سب سے پہلے لبیک کہنے والوں میں سے ہوتے ہیں.آپ کا دل سلیم خلق عظیم اور کرم ابر کثیر کی طرح ہے.آپ کی صحبت بدحالوں کے دلوں کو سنوارتی ہے اور آپ کا حملہ دین کے دشمنوں پر شیر بر کے حملہ کی طرح ہوتا ہے.آپ نے آریوں کے مسائل کو کھودا اور نقب لگا کر ان بیوقوفوں کی زمین میں اترے اور ان کا تعاقب کیا اور ان کی زمین میں زلزلہ بپا کر دیا اور اپنی کتابوں کو مکذبین کے رسوا کرنے کے لئے نیزوں کی طرح سیدھا کیا.خدا تعالیٰ نے آپ کے ہاتھ پر ہندوؤں کو شرمندہ کیا...اور وہ مردوں کی طرح ہو گئے.پھر

Page 41

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 39 انہوں نے دوبارہ حملہ کرنا چاہا.لیکن مردے موت کے بعد کس طرح زندہ ہو سکتے ہیں لرزتے ہوئے واپس چلے گئے اگر ان کے لئے حیاء میں سے کچھ بھی حصہ ہوتا تو وہ دوبارہ حملہ نہ کرتے...فاضل نبیل موصوف میرے سب سے زیادہ محبت کرنے والے ان دوستوں میں سے ہیں جنہوں نے میری بیعت کی ہے اور عقیدت کو میرے ساتھ خالص کر دیا ہے اور جنہوں نے اس بات پر عہد بیعت باندھا کہ وہ خدا تعالیٰ پر کسی کو مقدم نہ کریں گے میں نے آپ کو ان لوگوں میں سے پایا ہے جو اپنے عہدوں کی محافظت کرتے اور رب العالمین سے ڈرتے ہیں اور وہ اس پر شر رزمانہ میں اس مَاءُ الْمَعِین کی طرح ہیں جو آسمان سے نازل ہوتا ہے.جس طرح ان کے دل میں قرآن کی محبت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے.ایسی محبت میں اور کسی کے دل میں نہیں دیکھتا.آپ قرآن کے عاشق ہیں.اور آپ کے چہرہ پر آیات مبین کی محبت ٹپکتی ہے.آپ کے دل میں خدا تعالیٰ کی طرف سے نور ڈالے جاتے ہیں پس آپ ان نوروں کے ساتھ قرآن شریف کے وہ دقائق دکھاتے ہیں جو نہایت بعیدہ پوشیدہ ہوتے ہیں.آپ کی اکثر خوبیوں پر مجھے رشک آتا ہے اور یہ خدا تعالیٰ کی عطا ہے وہ جسے چاہتا ہے دیتا ہے اور وہ خَيْرُ الرَّازِقِینُ ہے.خدائے تعالیٰ نے آپ کو ان لوگوں میں سے بنایا ہے جو قوت و بصارت والے ہیں آپ کے کلام میں وہ حلاوت و طلاقت ودیعت کی گئی ہے جو دوسری کتابوں میں نہیں پائی جاتی اور آپ کی فطرت کے لئے خدا تعالیٰ کے کلام سے پوری پوری مناسبت ہے.خدا تعالیٰ کے کلام میں بے شمار خزانے ہیں.جو اس بزرگ جوان کے لئے ودیعت رکھئے گئے ہیں اور یہ اللہ تعالیٰ کا فضل ہے اس کے لئے کوئی اس کے رزقوں میں ردو قدح کرنے والا نہیں.کیونکہ اس کے بندوں میں سے بعض وہ مرد ہیں جن کو تھوڑی سی نمی دی گئی ہے اور دوسرے کئی آدمی ہیں جن کو بہت سا پانی دیا گیا ہے اور وہ اس کے ساتھ حجت بازی کرنے والے ہیں....آپ بڑے بڑے میدانوں کے شہسوار ہیں ان کے لئے یہ قول صادق آتا ہے.لِكُلِّ عِلْمٍ رَجَالٌ وَلِكُلِّ مَيْدَانِ أَبْطَالُ اور نیز ی بھی

Page 42

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 40 صادق آتا ہے.ان في الزاوايا جنايا وفي الرجال بقایا.خدا تعالیٰ آپ کو عافیت دے اور آپ کی عمر کو اپنی رضا مندی اور اطاعت میں لمبا کرے.اور مقبولین میں سے بنائے.میں دیکھتا ہوں کہ آپ کے لبوں پر حکمت بہتی ہے او آسمان کے نور آپ کے پاس نازل ہوتے ہیں اور میں دیکھتا ہوں کہ مہمانوں کی طرح آپ پر نزول انوار متواتر ہورہا ہے.جب کبھی آپ کتاب اللہ کی تاویل کی طرف توجہ کرتے ہیں.تو اسرار کے قلعے کھول دیتے لطائف کے چشمے بہا دیتے عجیب وغریب پوشیدہ معارف ظاہر کرتے دقائق کے ذرات کی تدقیق کرتے اور حقائق کی انتہا تک پہنچ کر کھلا کھلا نور لاتے ہیں.....علماء علوم روحانیہ کی دولت اور اسرار رحمانیہ کے جواہرات سے بے گوشت ہڈی کی طرح خالی رہ گئے.پس یہ جوان کھڑا ہوا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمنوں پر اس طرح ٹوٹ پڑا جیسے شیاطین پر شہاب گرتے ہیں سو وہ علماء میں آنکھ کی پتیلی کی طرح ہے.اور آسمان حکمت میں روشن آفتاب کی طرح ہے وہ اللہ تعالیٰ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتا.وہ اس سطحی راؤں سے خوش نہیں ہوتا جن کا منبت اونچی زمین ہے نہ نیچی زمین.بلکہ اس کا فہم ان دقیق الماخذ مخفی اسرار کی طرف پہنچتا ہے جو گہری زمین میں ہوتے ہیں.فَلِلَّهِ دَرُّهُ وَعَلَى اللَّهِ أَجْرُهُ - اللہ تعالیٰ نے اس کی طرف کھوئی دولت کو واپس کر دیا ہے اور وہ ان لوگوں میں سے ہے جو توفیق دیئے جاتے ہیں اور سب حمد اس اللہ تعالیٰ کے لئے ہے جس نے مجھے یہ دوست ایسے وقت میں بخشا جب کہ اس کی ضرورت تھی.سو میں اللہ تعالیٰ سے دست بدعا ہوں کہ اس کی عمر وصحت وثروت میں برکت دے اور مجھے ایسے اوقات عطا کرے جن میں وہ دعائیں قبول ہوں جو اس کے اور اس کے خاندان کے لئے کروں اور میری فراست گواہی دیتی ہے کہ یہ استجابت ایک محقق امر ہے نہ ظنی اور میں ہر روز امیدواروں میں سے ہوں خدا کی قسم میں اس کے کلام میں ایک نئی شان دیکھتا ہوں.اور قرآن شریف کے اسرار کھولنے میں اور اس کے کلام اور مفہوم کے سمجھنے میں

Page 43

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 41 اس کو سابقین میں سے پاتا ہوں میں اس کے علم و حلم کو ان پہاڑوں کی طرح دیکھتا ہوں جو ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہیں مجھے علم نہیں کہ ان دونوں میں سے کون سا دوسرے پر فوقیت لے گیا ہے.وہ دین متین کے باغوں میں سے ایک باغ ہے.اے رب ! تو اس پر آسمان سے برکتیں نازل کر اور دشمنوں کے شر سے اس کو محفوظ رکھ اور جہاں کہیں وہ ہو، تو بھی اس کے ساتھ ہو.اور دنیا و آخرت میں اس پر رحم فرما.اے ارحم الراحمین آمین ثم آمین.تمام تعريف اولاً وآخراً و ظاهراً وباطنا اللہ تعالیٰ ہی کے لئے ہے وہی دنیا و آخرت میں میرا والی ہے.اسی کے کلام نے مجھے بلوایا اور اسی کے ہاتھ نے مجھے ہلایا.سو میں نے مسودہ اللہ تعالیٰ کے فضل اور اشارے اور لقاء سے لکھا ہے.وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ " ( ترجمه و تلخیص از عربی حصہ آئینہ کمالات اسلام از روحانی خزائن جلد 5 صفحہ 584 تا589) آپ " برکات الدعا" میں تحریر فرماتے ہیں.." پر جوش مردان دین سے مراد اس جگہ اخویم حضرت مولوی حکیم نور الدین صاحب بھیروی ہیں.جنہوں نے گویا اپنا تمام مال اسی راہ میں لٹا دیا ہے." برکات الدعاء از روحانی خزائن جلد 6 صفحہ 35 حاشیہ) آپ "ستر الخلافہ " میں تحریر فرماتے ہیں." میرے دوستوں میں ایک دوست سب سے محبوب اور میرے محبوں میں سب سے زیادہ مخلص، فاضل، علامہ، عالم رموز کتاب مبین ، عارف علوم الحکم والدین ہیں جن کا نام اپنی صفات کی طرح مولوی حکیم نورالدین ہے." _^ ( ترجمه از عربی سرالخلافہ از روحانی خزائن جلد 8 صفحہ 381) آپ " حمامتہ البشرا ی" میں تحریر فرماتے ہیں." میرے سب دوست متقی ہیں لیکن ان سب سے قوی بصیرت اور کثیر العلم اور زیادہ تر

Page 44

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 42 نرم اور حلیم اور اکمل الایمان والاسلام اور سخت محبت اور معرفت اور خشیت اور یقین اور ثبات والا ایک مبارک شخص بزرگ متقی ، عالم، صالح، فقیہ اور جلیل القدر محدث اور عظیم الشان حاذق حکیم، حاجی الحرمین ، حافظ قرآن قوم کا قریشی نسب کا فاروقی ہے جس کا نام نامی مع لقب گرامی حکیم مولوی نورالدین بھیروی ہے اللہ تعالیٰ اس کو دین و دنیا میں بڑا اجر دے اور صدق وصفا اور اخلاص اور محبت اور وفاداری میں میرے سب مریدوں سے وہ اوّل نمبر پر ہے اور غیر اللہ سے انقطاع میں اور ایثار اور خدمات دین میں وہ عجیب شخص ہے اس نے اعلائے کلمۃ اللہ کے لئے مختلف وجوہات سے بہت مال خرچ کیا ہے اور میں نے اس کو ان مخلصین سے پایا ہے جو ہر ایک رضا پر اور اولا دوازواج پر اللہ تعالیٰ کی رضا کو مقدم رکھتے ہیں اور ہمیشہ اس کی رضا چاہتے ہیں اور اس کی رضا کے حاصل کرنے کے لئے مال اور جانیں صرف کرتے ہیں اور ہر حال میں شکر گزاری سے زندگی بسر کرتے ہیں اور وہ شخص رقیق القلب صاف طبع حلیم ، کریم اور جامع الخیرات، بدن کے تعہد اور اس کی لذات سے بہت دور ہے.بھلائی اور نیکی کا موقع اس کے ہاتھ سے کبھی ضائع نہیں ہوتا اور وہ چاہتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے دین کے اعلاء اور تائید میں پانی کی طرح اپنا خون بہادے اور اپنی جان کو بھی خاتم النبین صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی راہ میں صرف کرے.وہ ہر ایک بھلائی کے پیچھے چلتا ہے اور مفسدوں کی بیخ کنی کے واسطے ہر ایک سمندر میں غوطہ زن ہوتا ہے.میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے مجھے ایسا اعلیٰ درجہ کا صدیق دیا جو راستباز اور جلیل القدر فاضل ہے اور باریک بین اور نکتہ رس.اللہ تعالیٰ کے لئے مجاہدہ کرنے والا اور کمال اخلاص سے اس کے لئے ایسی اعلیٰ درجہ کی محبت رکھنے والا ہے کہ کوئی محبت اس سے سبقت نہیں لے گیا." ترجمه از عربی حمامته البشرای از روحانی خزائن جلد 8 صفحہ 181-180)

Page 45

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے و.آپ ضمیمہ "انجام آتھم " میں فرماتے ہیں.43 "مولوی حکیم نور الدین صاحب.....تمام دنیا کو پامال کر کے میرے پاس ان فقراء کے رنگ میں آبیٹھے ہیں جیسا کہ اخص صحابہ رضی اللہ عنہم نے طریق اختیار کر لیا تھا." ضمیمہ انجام آنقم از روحانی خزائن جلد 11 صفحہ 315) آپ "ضرورۃ الامام " میں تحریر فرماتے ہیں." ہماری جماعت میں اور میرے بیعت کرده بندگان خدا میں ایک مرد ہیں جو جلیل الشان فاضل ہیں اور وہ مولوی حکیم حافظ حاجی حرمین نور الدین صاحب ہیں جو گویا تمام جہان کی تفسیر میں اپنے پاس رکھتے ہیں اور ایسا ہی ان کے دل میں ہزار ہا قرآنی معارف کا ذخیرہ ضرورة الامام از روحانی خزائن جلد 13 صفحه 500) ہے." اشتہارات میں ذکر : حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اپنے اشتہارات میں آپ (حضرت مولانا نورالدین صاحب کی شان میں بہت کچھ لکھا ہے.مثلاً 04 اکتوبر 1899 ء کے اشتہار میں لکھا." میں اس بات کے لکھنے سے رہ نہیں سکتا کہ اس نصرت اور جانفشانی میں اول درجہ پر ہمارے خاص محب فی اللہ مولوی حکیم نورالدین صاحب ہیں جنہوں نے نہ صرف مالی امداد کی بلکہ دنیا کے تمام تعلقات سے دامن جھاڑ کر اور فقیروں کا جامہ پہن کر اور اپنے وطن سے ہجرت کر کے قادیان میں موت کے دن تک آبیٹھے اور ہر وقت حاضر ہیں.اگر میں چاہوں تو مشرق میں بھیج دوں یا مغرب میں.میرے نزدیک یہ وہ لوگ ہیں جن کی نسبت براہین احمدیہ میں یہ الہام ہے.أَصْحَابُ الصُّفَةِ وَمَا أَدْرَكَ مَا أَصْحَابُ الصُّفَةِ اور مولوی حکیم نورالدین صاحب تو ہمارے اس سلسلہ کے ایک شمع روشن ہیں." ( مجموعہ اشتہارات جلد 2 صفحہ 308 جدید ایڈیشن)

Page 46

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے خطوط میں ذکر : 44 حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مخلوط میں بھی حضرت طایفة المسیح الا وان (اللہ آپ سے راضی ہو ) کی شاندار خدمات اور بلند منصب کا بار بار ذکر ملتا ہے.چنانچہ حضور نے آپ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ا."مجھ کو آن مخدوم کے ہر ایک خط کے پہنچنے سے خوشی پہنچتی ہے کیونکہ میں جانتا ہوں.خالص دوستوں کا وجود کبریت احمر سے عزیز تر ہے.اور آپ کے دین کے لئے جذ بہ اور ولولہ اور عالی ہمتی ایک فضل الہی ہے جس کو میں عظیم الشان فضل سمجھتا ہوں." مکتوبات احمد یہ جلد 5 نمبر 2 صفحہ 26) " سچ تو یہ ہے کہ میں نے اس زمانہ میں یہ خلوص و محبت وصدق قدم براہ دین کسی دوسرے میں نہیں پایا اور آپ کی عالی ہمتی کو دیکھ کر خداوند کریم جل شانہ کے آگے خود منفعل ہوں.....جس قدر میری طبیعت آپ کی للہی خدمات سے شکر گزار ہے مجھے کہاں طاقت ہے کہ میں اس کو بیان کرسکوں." مکتوبات احمد یہ جلد 5 نمبر 2 صفحہ 45) "بلا شبہ کلام الہی سے محبت رکھنا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے کلمات طیبات سے عشق ہونا اور اہل اللہ کے ساتھ محب صافی کا تعلق حاصل ہونا یہ ایک ایسی بزرگ نعمت ہے جو خدا تعالیٰ کے خاص اور مخلص بندوں کو ملتی ہے.......فالحمد للہ کہ خدا تعالیٰ نے آپ کو یہ نعمت جو راس الخیرات ہے عطا فرمائی ہے.......جیسے آپ کے اخلاص نے بطور خارق عادت اس زمانہ کے ترقی کی ہے ویسا ہی جوش حُبّ اللہ کا آپ کے لئے اور آپ کے ساتھ بڑھتا گیا.اور چونکہ خدا تعالیٰ نے چاہا کہ اس درجہ اخلاص میں آپ کے ساتھ کوئی دوسرا بھی شریک نہ ہواس لئے اکثر لوگوں کے دلوں پر جو دعوئی تعلق رکھتے ہیں خدا تعالیٰ نے قبض وارد کئے اور آپ کے دل کو کھول دیا." (مکتوبات احمد یہ جلد 5 نمبر 2 صفحہ 72)

Page 47

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 45 " جو کچھ خدا تعالیٰ نے اس عاجز کو نصرت کے لئے محبت اور ہمدردی کا آپ کو جوش بخشا ہے وہ تو ایسا امر ہے جس کا شکر ادا نہیں ہو سکتا.اَلحَمدُ لِلَّهِ الَّذِي أَعْطَانِي مُخْلِصًا كَمِثْلِكُمْ مُحِبًا كَمِثْلِكُمْ نَاصِرافِي سَبِيلِ اللَّهِ كَمِثْلِكُمْ وَهَذِهِ كُلُّهُ فَضْلُ اللَّهِ مکتوبات احمد یہ جلد 5 نمبر 2 صفحہ 127) قیام بھیرہ کے دوران حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے آپ کو یہ خط لکھا.یقین کہ آئمکرم بخیر وعافیت بھیرہ میں پہنچ گئے ہوں گے میں امید رکھتا ہوں کہ خدا تعالی بہر حال آپ سے بہتر معاملہ کرے گا.میں نے کتنی دفعہ جو توجہ کی تو کوئی مکروہ امر میرے پر ظاہر نہیں ہوا.بشارت کے امور ظاہر ہوتے رہے اور دودفعہ خدا تعالیٰ کی طرف سے یہ الہام ہوا.إِنِّي مَعَكُمَا أَسْمَعُ وَارَىٰ ایک دفعہ دیکھا کہ گویا ایک فرشتہ ہے اس نے ایک کاغذ پر مہر لگا دی اور وہ مہر دائرہ کی شکل پر تھی.اس کے کنارہ پر محیط کی طرف اعلیٰ کے قریب لکھا تھا.نورالدین اور درمیان یہ عبارت تھی.ازواج مطہرۃ.میری دانست میں ازواج دوستوں اور رفیقوں کو بھی کہتے ہیں اس کے یہ معنی ہوں گے کہ نورالدین خالص دوستوں میں سے ہیں کیونکہ اسی رات اس سے پہلے میں نے ایک خواب دیکھا کہ فرشتہ نظر آیا.وہ کہتا ہے کہ تمہاری جماعت کے لوگ پھرتے جاتے ہیں فلاں فلاں اپنے اخلاص پر قائم نہیں رہا.تب میں اس فرشتہ کو ایک طرف لے گیا اور اس کو کہا کہ لوگ پھرتے جاتے ہیں تم اپنی کہو کہ تم کس طرف ہو تو اس نے جواب دیا کہ ہم تو تمہاری طرف ہیں تب میں نے کہا کہ جس حالت میں خدا تعالیٰ میری طرف ہے تو مجھے اس کی ذات کی قسم ہے کہ اگر سارا جہان پھر جائے تو مجھے کچھ پرواہ نہیں پھر بعد اس کے میں نے کہا کہ تم کہاں سے آئے ہو اور آنکھ کھل گئی.اور ساتھ الہام کے ذریعہ سے یہ جواب ملا کہ أَجِتَى مِنْ حَضْرَةِ الْوَتُرِ

Page 48

46 خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے میں نے سمجھا کہ چونکہ اس بیان سے جو فرشتہ نے کیا وتر کا لفظ مناسب تھا کہ وتر تنہا اور طاق کو کہتے ہیں اس لئے خدا تعالیٰ کا نام الوتر بیان کیا.اس خواب اور اس الہام سے کچھ مجھے بشریت سے تشویش ہوئی اور پھر سو گیا.تب پھر ایک فرشتہ آیا اور اس نے ایک کاغذ پر مہر لگا دی اور نقش مہر جو چھپ گیا دائرہ کی طرح تھا اور اس قدر دائرہ تھا جو ذیل میں لکھتا ہوں اور تمام شکل یہی تھی.نورالدین ازواج مطہرہ مجھے دل میں گذرا کہ یہ میری دل شکنی کا جواب ہے اور اس میں یہ اشارہ ہے کہ ایسے خالص دوست بھی ہیں جو ہر ایک لغزش سے پاک کئے گئے ہیں جن کا اعلیٰ نمونہ آپ ہیں." تاریخ احمدیت جلد 3 صفحہ 136-135 )

Page 49

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ا.سئلہ خلافت کے متعلق حضرت خلیفہ امسیح الاوّل کی تصریحات اور رؤیا والہام 47 حضرت خلیفہ اول کا جذبہ اطاعت آپ کی اپنی زبانی اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی شہادت " میں یہاں قادیان میں صرف ایک دن کے لئے آیا اور ایک بڑی عمارت بنتی چھوڑ آیا.حضرت صاحب نے مجھ سے فرمایا اب تو آپ فارغ ہیں میں نے عرض کیا.ارشاد! فرمایا: آپ رہیں ! میں سمجھا دو چار روز کے لئے فرماتے ہیں.ایک ہفتہ خاموش رہا.فرمایا: آپ تنہا ہیں.ایک بیوی منگوالیں.تب میں سمجھا کہ زیادہ دن رہنا پڑے گا تعمیر کا کام بند کرادیا.چندروز بعد فر ما یا کتابوں کا آپ کو شوق ہے.یہیں منگوا لیجئے تعمیل کی گئی.فرمایا! اچھا دوسری بیوی بھی یہیں منگوالیں.پھر مولوی عبد الکریم صاحب سے ایک دن ذکر کیا کہ مجھے الہام ہوا ہے.لَا تَصُبُّونَ إِلَى الْوَطَن فِيْهِ تُهَانُ وَتُمْتَحَنَ یہ الہام نور الدین کے متعلق معلوم ہوتا ہے.مجھ سے فرمایا: وطن کا خیال چھوڑ دو.چنانچہ میں نے چھوڑ دیا اور کبھی خواب میں بھی وطن نہیں دیکھا." (ضمیمه اخبار بدر قادیان 29 جولائی 1909 ء از حقائق الفرقان جلد 2 صفحہ 33) اس وحی کا ذکر حضرت خلیفہ امسیح الاؤل نے اپنی سوانح حیات جوا کبرشاہ صاحب (نوٹ) نجیب آبادی کو لکھوائی میں یوں فرمایا.مولوی عبدالکریم صاحب سے (حضرت مسیح موعود علیہ السلام) نے فرمایا کہ مجھ کو نور الدین کے متعلق الہام ہوا ہے اور وہ شعر حریری میں موجود ہے.لاتصبون الى الوطن.فيه تهان وتمتحن.(مرقاة اليقين في حياة نورالدین) کہ تو وطن کی طرف ہرگز رخ نہ کرنا اس میں تیری اہانت ہوگی اور تجھے تکلیفیں اٹھانی پڑیں گی."

Page 50

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 48 " میں نے امام بنے کی کبھی خواہش تک نہیں کی.اللہ تعالیٰ نے تم سب کو گردنوں سے پکڑ کر میرے آگے جھکا دیا.دیر کی بات ہے کہ میں نے ایک رؤیاء دیکھی تھی کہ میں کرشن بن گیا.اس کا نتیجہ اس وقت میری سمجھ میں نہیں آتا تھا.یہ مطلب ہے ذَالِكَ بِمَا عَصَواوَّ كَانُوا يَعْتَدُونَ (البقره: 62) پہلے انسان ادنی نافرمانی کرتا ہے پھر ترقی کرتا کرتا حد سے بڑھ جاتا ہے." ( خطبات نور صفحہ 622)." یہاں ایک رؤیاء کا درج کرنا جو بتاریخ 12 اکتوبر 1906ءکو بمقام امروہہ خاکسار کو ہوئی تھی بحکم تحدیث بالنعمہ کے ضروری ہے.12 تاریخ کی شب کو میں نے دیکھا کہ میں کسی شہر میں ہوں اور ایک مکان میں ایک تخت پر بیٹھا ہوا ہوں کچھ لوگ تخت سے نیچے بیٹھے ہیں اور کچھ لوگ تخت کے اوپر بھی ہیں اور میں بڑے زور وشور سے صرف (الفاتحہ: 5) إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِين کی تفسیر سے مسلک احمدیہ اور دعاوی حضرت مسیح موعود علیہ اسلام کو ثابت کر رہا ہوں." ( خطبات نور صفحہ 235) لا تُحِلُّوا شَعَائِرَ الله جن چیزوں سے اللہ پہچانا جاتا ہے.ان کی بے حرمتی مت کرو.ہم نے قرآن مجید سے خدا کو پہچانا.اس لئے اس کی بے حرمتی جائز نہیں.بھلا یہ حرمت ہے کہ اس پر پاؤں رکھ لو.یا اور کتابوں کے نیچے رکھو.یا یونہی صفوں پر ڈال دیا جاوے.میں نے بھی تمہیں پہچان کی راہ بتائی ہے.میری بھی حرمت کرو." ( حقائق الفرقان جلد 2 صفحہ 74)

Page 51

خلافت اولی : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے خلافت اولیٰ کی نسبت آسمانی شہادتیں 49 حضرت خلیفہ مسیح الا ول مولوی نور الدین صاحب بھیروی (اللہ آپ سے راضی ہو ) کی خلافت خدائے علیم وخبیر کی ازلی تقدیروں میں سے ایک خاص تقدیر تھی اور آپ ایک موعود شخصیت تھے چنانچہ اس سلسلہ میں چند آسمانی شہادتیں ذیل میں لکھی جاتی ہیں.پہلی شہادت خلافت علی منہاج النبوۃ کا اجراء بھی قریش سے ہوگا آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ایک طرف یہ خبر دی کہ میری امت کی ہلاکت قریش کے ہاتھوں ہوگی.( بخاری کتاب الفتن صفحہ 150 ) دوسری طرف دعا کی.اللَّهُمَّ أَذَقْتَ اَوَّلَ قُرَيْشٍ نَكَالًا فَأَذُقْ آخِرَهُمُ نِوَالًا - ( ترندی جلد دوم باب فضل الانصار وقریش صفحہ 6-5) اے خدا جس طرح تو نے اول قریش کو بلا سے دو چار کیا اس طرح انجام کا ران کو اپنی عطا سے بہرہ ور کرنا.حضرت پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی یہ دعا حضرت خلیفہ اسیح الاول کی خلافت سے پوری ہوئی.اس طرح خلافت کا اختتام بھی قریش سے ہوا اور آخری دور کا احیاء واجراء بھی قریش سے کیا.دوسری شہادت ذوشجہ کے مصداق ابن عساکر کی روایت ہے کہ حضرت عمر بن الخطاب نے فرمایا.خرجَ ابْنُ عَسَاكِرَوَكَانَ عُمَرَ ابنُ الخِطَابَ يَقُولُ مِنْ وُلْدِهِ

Page 52

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے رَجَلٌ بِوَجْهِهِ شُجّةٌ يَمَلًا أَلَا رُضَ عَدْلًا.50 50 ( تاریخ الخلفاء صفحہ 155 از امام جلال الدین السیوطی ) " یعنی ایک شخص میری اولاد سے ہوگا جس کے چہرہ پر نشان ہوگا ( یعنی جس کے منہ اور سر کے کسی حصہ میں ایسا زخم لگے جو ہڈی تک پہنچا ہوگا.وہ زمین کو عدل سے بھر دے گا." حضرت خلیفہ المسیح الاول فاروقی النسل بھی تھے اور آخری عمر میں ذوشجہ والی پیشگوئی کے بھی مصداق ہوئے.تیسری شہادت مہدی کا ایک وزیر حافظ قرآن ہوگا حضرت محی الدین ابن عربی رحمتہ اللہ علیہ (1164-1240) نے پیش گوئی فرمائی کہ آنے والے موعود کا ایک خاص وزیر حافظ قرآن ہوگا.چنانچہ لکھتے ہیں خلافت احمدیہ صفحہ 29 شائع کردہ انصار اللہ ) "وهم من الاعاجم ما فيهم عربي لكن لايتكلمون الابالعربية لهم حافظ ليس من جنسهم ما عصى الله قط هوا خص الوزراء وافضل الامناء." (فتوحات مکیہ جلد 3 صفحہ 365) یعنی وزرائے مہدی سب مجھی ہوں گے ان میں سے کوئی عربی نہ ہوگا.لیکن وہ عربی میں کلام کرتے ہوں گے.ان میں سے ایک حافظ ہوگا.جوان کی جنس میں سے نہیں ہوگا.اس

Page 53

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 51 نے بھی خدا کی نافرمانی نہیں کی ہوگی.وہی اس موعود کا وزیر خاص اور بہترین امین ہوگا.یہ پیشگوئی حضرت خلیفتہ امسیح الاول مولوی نور الدین صاحب (اللہ آپ سے راضی ہو ) کی ذات میں جس کمال صفائی سے پوری ہوئی وہ محتاج بیان نہیں.آپ حافظ قرآن بھی تھے اور اپنے آقا و مطاع حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور ان کی لائی ہوئی تعلیم کے محافظ بھی.چوتھی شہادت امام مہدی کے بعد ایک عربی النسل ہوگا پانچویں صدی ہجری کے مسلّمہ امام حضرت امام یحی بن عقب امام مہدی کے بعد ایک عربی النسل انسان کے ظہور کی پیش گوئی کرتے ہوئے فرماتے ہیں.اذا ماجاء هـــم الـعـربـي حـقــا على عمل سیملک لا محال ويـــفتــحــونهـــــا مـــن غيـــــر شک وكم داع يــــنـــــــادی بـــــــابتـــــــال ومحمود سيظهر بعد هذا ويملك الشـــــــام بـــــلا قـــــــال یعنی حضرت امام مہدی کے بعد ایک عظیم الشان عربی النسل آئے گا جو خلیفہ برحق ہوگا ( یہ حق بات ہے کہ وہ عربی نسل ہوگا ) اور نیک عمل وسیرت اور بلند مرتبت کے باعث وہ روحانی بادشاہت کا ضرور وارث ہوگا اور اس کے زمانہ میں بلا شک ممالک فتح ہوں گے.بے شمار دعائیں کرنے والے اسلام کی فتح ( قدرت ثانیہ کے ظہور ) کے لئے دعائیں کریں گے اور اس کے بعد محمود ظاہر ہوگا اور بغیر جنگ کے ملک شام کا مالک ہوگا.شمس المعارف الکبری از امام شیخ احمد بن علی مصری صفحہ 339-340)

Page 54

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ضروری نوٹ: 52 یہ کتاب جو علم نجوم و جفر سے تعلق رکھتی ہے 1030ء کے دوران ہندوستان میں پہنچی اور خاندان حضرت نظام الدین اولیاء رحمۃ اللہ علیہ کے ایک فرد یاسین علی صاحب نے اس کا ترجمہ کیا اور لاہور میں تین جلدوں میں طبع ہوئی) پانچویں شہادت صدیق کا خطاب حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں." تم بہت سے نشانات دیکھ چکے ہو اور تروف نیکی کے طور پر اگر ایک نقشہ تیار کیا جاوے تو کوئی حرف باقی نہ رہے گا کہ اس میں کئی کئی نشان نہ آئیں.تریاق القلوب میں بہت سے نشان جمع کئے گئے ہیں اور تم نے اپنی آنکھوں سے پورے ہوتے دیکھے.اب وقت ہے کہ تمہارے ایمان مضبوط ہوں اور کوئی زلزلہ اور آندھی تمہیں ہلا نہ سکے.بعض تم میں ایسے بھی صادق ہیں کہ انہوں نے کسی نشان کی اپنے لئے ضرورت نہیں سمجھی.گو خدا نے اپنے فضل سے ان کو سینکڑوں نشان دکھا دیئے.لیکن اگر ایک بھی نشان نہ ہو تا تب بھی وہ مجھے صادق یقین کرتے اور میرے ساتھ تھے.چنانچہ مولوی نورالدین صاحب کسی نشان کے طالب نہ ہوئے.انہوں نے سنتے ہی آمنا کہ دیا اور فاروقی ہو کر صدیقی کا عمل کر لیا.لکھا ہے کہ حضرت ابوبکر شام کی طرف گئے ہوئے تھے.واپس آئے تو راستہ میں ہی آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے دعوی نبوت کی خبر پہنچی وہیں انہوں نے تسلیم کر لیا.حضرت اقدس علیہ السلام نے اس قدر تقریر فرمائی تھی کہ مولانا نور الدین صاحب حکیم الامت ایک جوش اور صدق کے نشہ سے سرشار ہو کر اُٹھے اور کہا کہ میں اس وقت حاضر ہوا

Page 55

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 53 ہوں کہ حضرت عمرؓ نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے حضور رَضِيتُ بِاللهِ رَبِّاً وَ بِمُحَمَّدٍ نَبيَّاً کہہ کر اقرار کیا تھا.اب میں اس وقت صادق امام مسیح موعود اور مہدی معہود کے حضور وہی اقرار کرتا ہوں کہ مجھے کبھی ذرا بھی شک اور وہم حضور کے متعلق نہیں گزرا اور یہ خدا تعالیٰ کا فضل ہے ہم جانتے ہیں کہ بہت سے اسباب ایسے ہیں جن کا ہمیں علم نہیں اور میں نے ہمیشہ اس کو آداب نبوۃ کے خلاف سمجھا ہے کہ کبھی کوئی سوال اس قسم کا کروں.میں آپ کے حضور اقرار کرتا ہوں.رضینا بالله رَبَّاو بک مسیحا مهدیا.اس تقریر کے ساتھ ہی حضرت اقدس علیہ السلام نے بھی اپنی تقریر ختم کر دی." ( ملفوظات جدید ایڈیشن جلد 2 صفحہ 55) چھٹی شہادت حضرت نواب مبار کہ بیگم صاحبہ کی رؤیا حضرت مولانا نورالدین صاحب بطور حضرت ابوبکر حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب بیان کرتے ہیں." مجھ سے ہماری ہمشیرہ مبارکہ بیگم صاحبہ نے بیان کیا ہے کہ جب حضرت صاحب آخری سفر میں لاہور تشریف لے جانے لگے تو آپ نے ان سے کہا کہ مجھے ایک کام در پیش ہے دعا کرو اور اگر کوئی خواب آئے تو مجھے بتانا.مبارکہ بیگم نے خواب دیکھا کہ وہ چوبارہ پر گئی ہیں اور وہاں حضرت مولوی نورالدین صاحب ایک کتاب لئے بیٹھے ہیں اور کہتے ہیں کہ دیکھو اس کتاب میں میرے متعلق حضرت صاحب کے الہامات ہیں اور میں ابوبکر ہوں.دوسرے دن صبح مبارکہ بیگم سے حضرت صاحب نے پوچھا کہ کیا کوئی خواب دیکھا ہے؟ مبارکہ بیگم نے یہ خواب سنائی تو حضرت صاحب نے فرمایا! یہ خواب اپنی اماں کو نہ سنانا.مبارکہ بیگم کہتی ہیں کہ اس وقت

Page 56

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے میں نہیں سمجھی تھی کہ اس سے کیا مراد ہے.54 خاکسار عرض کرتا ہے کہ یہ خواب بہت واضح ہے اور اس سے یہ مرا تھی کہ حضرت صاحب کی وفات کا وقت آن پہنچا ہے اور یہ کہ آپ کے بعد حضرت مولوی صاحب خلیفہ ہوں گے.نیز خاکسار عرض کرتا ہے کہ اس وقت ہمشیرہ مبارکہ بیگم صاحبہ کی عمر گیارہ سال کی تھی دوسری روایتوں سے پتہ لگتا ہے کہ حضرت صاحب اس سفر پر تشریف لے جاتے ہوئے بہت متامل تھے کیونکہ حضرت کو یہ احساس ہو چکا تھا کہ اسی سفر میں آپ کو سفر آخرت پیش آنے والا ہے.مگر حضور نے سوائے اشارے کنایہ کے اس کا اظہار نہیں فرمایا.نیز خاکسار عرض کرتا ہے کہ ہماری ہمشیرہ کا یہ خواب غیر مبائعین کے خلاف بھی حجت ہے کیونکہ اس میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بعد خلافت کی طرف صریح اشارہ ہے." سیرت المہدی جلد اوّل صفحہ 533 جدید ایڈیشن) ساتویں شہادت حضرت صاحبزادہ عبداللطیف صاحب شہید کا بل کی پیشگوئی اور حضرت مولانا نورالدین صاحب سے بخاری پڑھ کر شاگردی میں شامل ہونے کی سعادت حضرت سید احمد نور صاحب کا بلی بیان کرتے ہیں.ایک دفعہ عجب خان تحصیلدار جو ہمارے یہاں آئے ہوئے تھے حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے گھر جانے کی اجازت لے کر شہید مرحوم کے پاس آئے اور کہا کہ میں نے حضرت صاحب سے اجازت لے لی ہے لیکن مولوی نور الدین صاحب سے نہیں لی.شہید مرحوم نے فرمایا کہ مولوی صاحب سے جا کر ضرور اجازت لینا کیونکہ مسیح موعود علیہ السلام کے بعد یہی اوّل خلیفہ ہوں گے.چنانچہ جب شہید مرحوم جانے لگے تو مولوی صاحب سے حدیث بخاری کے دو

Page 57

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 55 تین صفحے پڑھے اور ہم سے فرمایا کہ یہ میں نے اس لئے پڑھے ہیں کہ تا میں ان کی شاگردی میں داخل ہو جاؤں حضرت صاحب کے بعد یہ خلیفہ اول ہوں گے." چشم دید واقعات شہادت عبداللطیف شہید حصہ اول صفحہ 10-9 جدید ایڈیشن) آٹھویں شہادت مکرم سید محمود عالم صاحب آف قادیان بیان کرتے ہیں."میں چونکہ 1907ء سے لے کر 1912 ء تک حضرت خلیفۃ المسیح الاوّل کے شاگردوں میں شامل تھا.اس لئے دن رات کا بڑا حصہ حضور کے پاس رہنے کی سعادت حاصل تھی اور آپ کی باتیں سنے کا موقعہ ملتا رہتا تھا.ان یادداشتوں میں سے چند جو مسئلہ خلافت کے ساتھ تعلق رکھتی ہیں پیش کرتا ہوں.i.حضرت خلیفہ اول فرمایا کرتے تھے کہ حضرت عمررؓ کا قول ہے کہ خدا تعالیٰ کا مجھ سے وعدہ ہے کہ تیری نسل سے ہر زمانہ میں ائمہ دین پیدا ہوتے رہیں گے.چنانچہ اب خدا تعالیٰ نے مجھے خلیفہ اور امام بنا کر حضرت عمرؓ کے قول کی تصدیق کر دی.حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کی زندگی تک تو یہ خیال تھا کہ شاید یہ زمانہ خالی جائے مگر یہ زمانہ بھی خالی نہیں گیا.ii.ایک مرتبہ خلافت و امامت کا ذکر چل پڑا.حضرت خلیفہ اول نے فرمایا کہ اس وقت خدا تعالیٰ کی طرف سے سارے جہان کا امام میں ہوں کوئی مانے یا نہ مانے یہ اس کی مرضی ، میری امامت سے نہ یورپ باہر ہے نہ ایشیا نہ عرب باہر ہے نہ شام و مصر وغیرہ !!!¯ حضرت خلیفہ اول فرمایا کرتے تھے کہ میں نے ایک مرتبہ خدا تعالیٰ کے حضور التجا کی کہ جماعت میں فتنہ پڑ گیا ہے اسے دور

Page 58

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 56 کر دے اس پر خدا تعالیٰ نے فرمایا کہ میں نے تو تیرہ سوسال پہلے سے احمد کے بعد تیری بھی پیشگوئی کی ہوئی ہے پس تجھے کون مٹا سکتا ہے." ( حضرت مولانا نورالدین صاحب) منکرین خلافت کے ذکر پر فرمایا کرتے تھے کہ iv." میری خلافت کی اطلاع تو آج سے تمہیں سال پہلے خدا تعالیٰ نے دے دی تھی.چنانچہ میاں نجم الدین صاحب مرحوم بھیروی کی برادرزادی کو جو ملہمہ تھیں تمہیں سال پہلے بتلایا گیا تھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا میں خلیفہ ہوں گا.اور یہ وہ وقت تھا جبکہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے وجود کا بھی کوئی پتہ نہ تھا.غالباً الفاظ یہ تھے ( کوئی کہنے والا کہتا ہے ) کہ مولوی نور الدین صاحب خلیفتہ امسیح کہاں ہیں چنانچہ خاکسار نے خود میاں نجم الدین صاحب مرحوم سے دریافت کیا کہ کیا آپ کو بھی اس کا علم ہے تو مرحوم نے فرمایا کہ میں آج سے تمہیں سال پہلے سے جانتا تھا کہ مولوی نور الدین صاحب خلیفہ اسیح بننے والے ہیں کیونکہ میری برادر زادی کو اس وقت جبکہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا بھی کوئی ذکر نہ تھا خدا تعالیٰ نے بتلایا تھا کہ مولوی نور الدین صاحب کو خلیفہ اسی بنایا جائے گا." نویں شہادت روزنامه الفضل 22 اگست 1940ء) میر محمد سعید صاحب کی یاد داشت بابت خلافت اولی حضرت مفتی محمد صادق صاحب ایڈیٹر البدر اپنے مضمون میں تحریر فرماتے ہیں." حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بعد آپ کا جانشین وہ شخص ہے جس کے جھنڈے کے نیچے خدا تعالیٰ نے تمام جماعت کو فوراً جمع کر دیا اور پیشتر اس کے حضرت اقدس کو دفن کیا جاتا تمام جماعت نے بالا تفاق حضرت مولوی نورالدین صاحب کو حضرت مسیح موعود کا خلیفہ مان لیا اور

Page 59

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 57 آپ کے ہاتھ پر بیعت کر لی.اور کوئی بے اتفاقی واقع نہیں ہوئی.سچ تو یہ ہے کہ حضرت اقدس مسیح موعود کی زندگی میں ہی بہت لوگوں کی نظریں اس طرف جارہی تھیں کہ ہمارے درمیان حضرت اقدس کے بعد جانشین ہونے والا وجود نور الدین کا ہی ہے چند ماہ کی بات ہے کہ مخدومی خواجہ کمال الدین صاحب نے مجھ سے دریافت کیا تھا کہ اگر خدانخواستہ آج حضرت صاحب ہمارے درمیان میں سے اُٹھ جاویں تو پھر کیا ہو.کیونکہ مخالفین کی نظر اس بات پر ہے کہ جو قوت لوگوں کو ایک لڑی میں پرونے اور ایک جگہ جمع کر دینے کی حضرت مرزا صاحب میں موجود ہے آئندہ زندگی اس سلسلہ کی کسی ایسی ہی قوت والے جانشین کے پیدا ہونے پر منحصر ہے.تو میں نے خواجہ صاحب کی خدمت میں عرض کی تھی کہ یہ قوت اللہ تعالیٰ کے فضل سے حضرت مولوی نورالدین صاحب میں موجود ہے اور ان کے بعد خدا تعالیٰ کسی اور کو دے دے گا.اس واسطے ظاہری نظر میں ہی یہ سلسلہ پورا استحکام رکھتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے اسے کسی زلزلہ کا خوف نہیں.خواجہ صاحب نے میری بات کی تائید کی اور فرمایا کہ میرا تو دل تیار ہے کہ مولوی صاحب موصوف کے ہاتھ پر بیعت کر لے.حضرت مرز اصاحب کی وفات کے وقت ہی حضرت سید مولوی محمد احسن صاحب نے حضرت مولوی صاحب موصوف کی خدمت میں حاضر ہوکر جو پہلا لفظ بولا وہ یہی تھا کہ آپ صدیق اکبر ہیں.حضرت کا جنازہ لاتے ہوئے ریل گاڑی میں ہم سوار تھے اور میں مختلف احباب کو دیکھنے کے واسطے راہ کے اسٹیشنوں پر مختلف گاڑیوں میں بیٹھتا رہا.میں نے دیکھا کہ سب کے قلوب اس امر کی طرف جھکے ہوئے تھے کہ حضرت مولوی نورالدین صاحب ہمارے امام ہوں اور میر محمد سعید صاحب نے تو مجھے اپنی نوٹ بک میں ایک یادداشت دکھائی جس پر یہ الفاظ لکھے تھے.

Page 60

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے بسم اللہ الرحمن الرحیم الصَّلوةَ وَالسَّلامُ عَلى رَسُولِهِ مَحَمَّدِو الِهِ أَجْمَعِيْن 58 ہم لوگ حضرت خلیفہ رسول رب العالمین عالی جناب مولا نا مولوی نورالدین صاحب ایدہ اللہ بروح منہ سے بیعت کرنے کے لئے تیار ہیں.گر قبول افتد ز ہے عز وشرف میر محمد سعید، حافظ احمد اللہ صاحب ، حافظ محمد الحق صاحب ، سید عبد الحئی صاحب ، شیخ شہراتی صاحب عبد الرحمن صاحب، مخدوم محمد اشرف صاحب ،سید ولی اللہ شاہ صاحب ، مرزا خدا بخش صاحب.Li دسویں شہادت البدر 02 جون 1908ء) حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی وفات پر حضرت خلیفہ اول کی غائبانہ بیعت " جب بیرونی جماعتوں میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے انتقال کی خبر پہنچی تو کئی بزرگوں نے انتخاب خلافت سے پہلے ہی لکھ دیا کہ خلیفہ تو بہر حال حضرت مولوی نورالدین صاحب ہی ہوں گے.ہم ان کی بیعت کرتے ہیں." آئینه صداقت صفحه 81 از مفتی محمد صادق صاحب )." حضرت حاجی غلام احمد صاحب پریذیڈنٹ انجمن احمد یہ کر یام نے تو اپنے علاوہ جماعت کر یام کی بیعت کا خط بھی روانہ کر دیا تھا." (اصحاب احمد جلد 10 صفحہ 94) " ایک اہل حدیث عالم نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی وفات کی خبر سن کر گجرات

Page 61

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 59 کے بعض احمد یوں سے کہا کہ اب تم لوگ قابو آ گئے ہو کیونکہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ہر نبوت کے بعد خلافت ہے اور تم میں خلافت نہیں ہو سکتی.تم لوگ انگریزی دان ہواس لئے خلافت کی طرف نہیں آؤ گے.دوسرے دن انتخاب خلافت کا تارملا.تو مولوی صاحب نے جواب دیا کہ نورالدین پڑھا لکھا آدمی ہے اس نے جماعت میں خلافت قائم کر دی ہے آئندہ اگر خلافت رہی تو دیکھیں گے." تاریخ احمدیت جلد 3 صفحہ 482 تا 484)

Page 62

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے مکرم مستری حسن الدین صاحب کی رؤیا 60 60 ایک دالان کے اندر میں مع بہت سے دوستوں کے لیٹا ہوا ہوں.درمیان دالان کے رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم تشریف رکھتے ہیں.نوکر کھانا لایا.میں نے پوچھا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے کھانا تناول فرمالیا ہے نوکر نے کہا کہ ابھی نہیں.میں نے ادب کے لئے کھانا رکھ لیا اور پھر دیکھتا کیا ہوں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شکل مولوی نور الدین صاحب کی ہوگئی ہے میں بڑا خوش ہوا اور نیند کھل گئی.اخبار بدر 18 فروری 1909ء) ۲.مکرم ناصر شاہ صاحب از جموں کی رؤیا میں نے ایک عجیب رؤیا دیکھا تھا جو گزارش کرتا ہوں خواب میں دیکھا کہ حضور والا کو محکمہ انجینئر نگ کا بھی سپر د کیا گیا ہے اور ایک بڑا عالی شان پل تعمیر ہونا ہے جس کے نقشے وغیرہ حضور کے ہاتھ میں ہیں اور اس پل کی بنیاد میں کچھ پہلے سے بھی کھدائی کی ہوئی ہیں کسی وجہ سے وہ کام بند تھا اب اس پل کا کام دوبارہ حضور والا شروع کرانے کے واسطے موقعہ پر تشریف لائے ہیں اور وہ کام خاکسار نابکار کی زیر نگرانی حضور والا نے ختم کرانے کا حکم دیا اور وہ تمام نقشے حضور

Page 63

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 61 نے مجھے دیئے اور حسن محمد ٹھیکیدار نے وہ کام شروع کیا اور بنیادوں میں روڑی وغیرہ ڈالنا شروع کر دی ہے پھر وہاں سے تھوڑے فاصلہ پر ہی حضور والا درس قرآن شریف کے لئے بیٹھ گئے ہیں اور بہت سے احباب درس میں شامل ہیں وہ عمارت بھی بڑی عالی شان ہے اور وہاں پر عجیب روشنی ہے خاکساریہ نظارہ دیکھ کر دل میں ہی کہتا ہے کہ سبحان الله سبحان الله باجوداس قدر کام کے آپ نے کبھی درس نہیں چھوڑا بعد درس قرآن شریف کے حضور والا دوسرے کاموں کا ملاحظہ فرما کر واپس تشریف لائے ہیں اور یہ عاجز نہایت ادب کے ساتھ کھڑا تھا حضور میری طرف دیکھ کر مسکرائے ہیں اور ایک پختہ زینہ ہے اس رستہ سے آپ اندر تشریف لے گئے ہیں اس وقت آپ کا چہرہ مبارک حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے چہرہ مبارک کی طرح تھا بلکہ دستار مبارک اور شملہ بھی اسی طرح ایک ہی انداز پر تھا.تو میں کہتا ہوں کہ سبحان اللہ اب تو حضرت صاحب اور مولوی صاحب میں کچھ فرق نہیں.الحمد للہ رب العالمین.31 جنوری 1909ء بوقت 5 بجے صبح جب میں نیند سے اٹھا ہوں تو زبان پر یہ شعر جاری تھا.خدا نے فضل سے بھیجا ہے فرزند لگا سینے میں پالین خوب دل بند اخبار بدر 18 فروری 1909ء)

Page 64

خلافت اولی : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے خواجہ کمال الدین صاحب کی ایک رویا قیام خلافت اولیٰ کی نسبت 29 62 "احمدی جماعت میں بہت تھوڑوں کو اس بات کا علم ہے کہ میں نے ہی سب سے اول حضرت قبلہ کو اپنی طرف سے اور اپنے خاص احباب کی طرف سے خلافت کا بارگراں اٹھانے کے لئے عرض کیا.اس کی بناء کوئی مصلحت وقت نہ تھی بلکہ اشارہ ربی جس کی تفصیل حسب ذیل ہے.حضرت مسیح موعود علیہ السلام 26 مئی 1908 ء کو اس دنیا سے رخصت ہوئے.میں نے شب درمیان 23-24 رمئی 1908ء کو ایک عجیب رؤیا دیکھا.میں ان واقعات کا ذکر بھی نہ کرتا لیکن چونکہ بعد کے واقعات اور موجودہ واقعات نے اس رویا کی صداقت پر مہر لگا دی ہے اس لئے میرے نزدیک ہر ایک سلیم الفطرت احمدی کے لئے یہ ایک قطعی شہادت ہے.میں نے دیکھا کہ میں اور میرے ہمراہ شاید اور نو یا دس یا گیارہ احباب ہیں جن میں سے ایک مولوی محمد علی صاحب ہیں ہم سب کسی شاہی خاندان میں سے ہیں لیکن جس خاندان کے ہم ممبر ہیں ان کا سرتاج تخت سے الگ ہو چکا ہے.اور نئی سلطنت قائم ہوگئی ہے اور پہلا دور بدل گیا ہے.اور ہم یہ نو دس آدمی اسیران سلطانی ٹھہرائے گئے ہیں.ہم سخت تشویش میں ہیں کہ اتنے میں ہمیں اطلاع ہوئی کہ نئی سلطنت کا سرتاج ہم کو طلب کرتا ہے اور ہمیں ہماری قسمت کا فیصلہ سناتا ہے........جب میں کمرہ سلطان کے اندر داخل ہوا تو کیا دیکھتا ہوں کہ نیا حاکم خود مولوی نورالدین صاحب ہیں." تاریخ احمدیت جلد 3 صفحہ 192 جدید ایڈیشن)

Page 65

خلافت اولی: مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۴.مکرم آغا محم عبد اللہ خان صاحب فاروقی احمدی ، بھڈا نہ تحصیل گوجرخان ضلع راولپنڈی کی خواب 63 آپ اپنی تصنیف " کو کب دری " مطبوعہ 1930 ء کے صفحہ 5 پر اپنا ایک کشف یو تحریر فرماتے ہیں.لیکن اب آفتاب ایک پرندہ کی شکل میں متمثل ہو گیا.اس کے چار پر تھے پہلے پر کے اگلے حصہ پر "نور" لکھا ہوا تھا.اور دوسرے کے 1/3 حصہ پر " محمود ".تیسرے پر کے عین تھا."محمود".وسط میں " ناصر الدین " اور چوتھے پر اہل بیت ".ان چاروں پروں کے زیر ایک زرد چادر اور ایک سرخ چادر تھی.سرخ چادر زمین پر گر پڑی اور زرد چادر آفتاب میں سما گئی.تخمینا 75 لمحوں کے بعد آفتاب منارہ بیضاء کے عین جنوب کی طرف غائب ہو گیا اور پھر سارے کشف میں نظر نہ آیا.☆...مکرمہ صادقہ بیگم اہلیہ الحاج محمد شریف صاحب مرحوم اکا ؤنٹنٹ جامعہ احمد یہ ربوہ ایک دفعہ والدہ برکت بی بی صاحبہ نے خواب میں دیکھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام اپنے گھر میں ٹہل رہے ہیں اور ان کے ہاتھ میں ایک کتاب ہے اور بغل میں سبز رنگ کے کپڑے کا تھان ہے.اتنے میں مولانا نورالدین صاحب

Page 66

خلافت اولی: مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 64 تشریف لے آئے تو حضرت اقدس وہ کتاب اور سبز رنگ کے کپڑے کا تھان مولانا نورالدین صاحب کو دے کر وہاں سے تشریف لے گئے.پھر وہیں مولانا نورالدین صاحب ٹہلنے لگ گئے کہ اتنے میں میاں محمود تشریف لے آئے تو مولانا نورالدین صاحب نے وہ کتاب اور سبز رنگ کے کپڑے کا تھان میاں محمود کو دے دیا اور چلے گئے.چھپوا دیں.والدہ صاحبہ نے یہ خواب حضرت مصلح موعود کو سنائی تو آپ نے فرمایا کہ یہ خواب

Page 67

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے خلافت ثانیہ بارے الہامات وكشوف اور مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 65

Page 68

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 99 99 "سو تجھے بشارت ہو کہ ایک وجیہہ اور پاک لڑکا تجھے دیا جا.گا........اس کو مقدس روح دی جائے گی اور وہ رجس سے پاک ہو اور وہ نور اللہ ہے........جس کا نزول بہت مبارک اور جلال الہی کے ظہور کا موجب ہوگا.نور آتا ہے نور......خدا کا سایہ اُس کے سر پر ہوگا." ( مجموعہ اشتہارات جلد اوّل)

Page 69

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے گزشتہ انبیاء، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور بزرگان سلف کی پیشگوئیاں اور الہی نوشتے 67 بنی نوع انسان کی فلاح و بہبود میں حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب نے جو کردار ادا کرنا تھا اس کی اہمیت کا اندازہ کچھ اس امر سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ خدا سے علم پا کر دنیا کو آپ کی ولادت کی خبر دینے میں حضرت مرزا صاحب منفر د نہیں بلکہ اس پیدائش کے تذکرے آپ سے قبل بھی دور دور تک تاریخ کے مختلف اوراق میں پھیلے پڑے ہیں.سب سے زیادہ قابل فخر اور سب سے اعلیٰ واولی ان پیشگوئیوں میں وہ پیشگوئی ہے جو ہمارے آقا ومولیٰ نبیوں کے سردار حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بارہ میں فرمائی.چنانچہ حضرت عبداللہ بن عمرؓ آ نحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں.يَنْزِلُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ إِلَى الْأَرْضِ يَتَزَوَّجُ وَيُولَدُلَهُ.( مشکوۃ مجتبائی صفحہ 480 باب بزول عیسی ) " حضرت عیسی علیہ السلام دنیا میں تشریف لائیں گے اور شادی کریں گے اور ان کو اولاد دی جائے گی." اس حدیث کی تشریح فرماتے ہوئے حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں.قَدْ أَخْبَرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ الْمَسِيحَ الْمَوْعُودَ يَتَزَوَّجُ وَيُولَدُلَهُ فَفِي هَذَا إِشَارَةٌ إِلَى أَنَّ اللَّهَ يُعْطِيهِ وَلَدًا صَالِحًا تُشَابِهُ آبَاهُ وَلَا يَابَاهُ وَيَكُونُ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ الْمُكْرَمِين." آئینہ کمالات اسلام از روحانی خزائن جلد 5 صفحہ 578)

Page 70

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے " آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ سے خبر پاکر فرمایا کہ مسیح موعود شادی کریں گے اور ان کے ہاں اولا د ہوگی.اس میں اس امر کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسا نیک بیٹا عطا کرے گا جو نیکی کے لحاظ سے اپنے باپ کے مشابہ ہوگا نہ کہ مخالف ، اور وہ اللہ تعالیٰ کے معزز بندوں میں سے ہوگا." ایک اور مقام پر اسی پیشگوئی پر بحث کرتے ہوئے آپ تحریر فرماتے ہیں." یہ پیشگوئی کہ مسیح موعود کی اولاد ہوگی یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ خدا اس کی نسل سے ایک شخص کو پیدا کرے گا جو اس کا جانشین ہوگا اور دین اسلام کی حمایت کرے گا جیسا کہ میری بعض پیشگوئیوں میں خبر آچکی ہے." 68 (حقیقۃ الوحی از روحانی خزائن جلد 22 صفحه 312) گزشتہ انبیاء کی پیشگوئیاں اس موعود فرزند کے متعلق سید الانبیاء حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی اس پیشگوئی کے علاوہ قدیم روحانی صحیفوں میں بھی خبر دی گئی ہے.چنانچہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی آمد ثانی کی پیشگوئی کے تذکرہ میں یہود کی شریعت کی بنیادی کتاب " طالمود " میں لکھا ہے.It is said that he(The Messiah) Shall die and his kingdom decend to his son and grandson.(In proof of this openion ysaih xLII is qouted) " ترجمہ: یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ ( یعنی مسیح ) وفات پا جائے گا اور اس کی سلطنت اس کے بیٹے اور پوتے کو ملے گی.اس رائے کے ثبوت میں یسعیاہ باب 42 آیت4 کو

Page 71

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے پیش کیا جاتا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ ماند نہ ہوگا اور ہمت نہ ہارے گا جب تک کہ عدالت کو زمین پر قائم نہ کرے." 69 69 (طالموداز جوزف بر کلے باب پنجم مطلو به لندن 1878ء) یہ پیشگوئی مسیح ناصری کے وجود میں پوری نہیں ہوئی کیونکہ نہ اُن کا کوئی فرزند تھا اور نہ پوتا.یسعیاہ کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ پیشگوئی مسیح موعود اور اس کے مبشر فرزند اور پوتے کے متعلق ہے.جن کے متعلق زیادہ صراحت خود حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے الہامات میں ہے.حضرت زرتشت کی پیشگوئی حضرت زرتشت علیہ السلام ( جو مسیح علیہ السلام سے ایک ہزار سال قبل ایران میں گزرے ہیں) نے بڑی واضح پیشگوئی فرمائی ہے.یہ پیشگوئی زرتشتی مذہب کے صحیفہ دساتیر میں دین زرتشت کے مجد د ساسان اول نے تحریر کی ہے.اصل پیشگوئی پہلوی زبان میں ہے جس کو زرتشتی اصحاب نے فارسی زبان میں ڈھالا ہے.چون هزار سال تازی آئین را گذرد چنان شود آن آئین از جدائی ها که اگر بائیں گر نمانند نداندش...در افتد درهم و کنند خاک پرستی وروز بروز جدائی و دشمنی در آنها افزون شود...پس شمایا بیدخوبی راگر ماندیکدم از همین خرج انگیزم از کسان تووکی و آئین و آب توبه توزسانم و پیغمبری و پیشوائی از فرزندان تو برانگیزم."

Page 72

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ( سفرنگ دسا تیر صفحہ 190 ملفوظات حضرت زرتشت مطبوعہ 1280ھ مطبع کراچی، دہلی از سوانح فضل عمر جلد نمبر 1 صفحہ 66 مولفہ مرزا طاہر احمد خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ ) (ترجمہ) پھر شریعت عربی پر ہزار سال گزر جائیں گے تو تفرقوں سے دین ایسا ہو جائے گا کہ اگر خود شارع (صلی اللہ علیہ وسلم) کے سامنے پیش کیا جائے تو وہ بھی ، پہچان نہ سکے گا....اور ان کے اندر انشقاق اور اختلاف پید اہو جائے گا اور روز بروز اختلاف اور باہمی دشمنی میں بڑھتے چلے جائیں گے....جب ایسا ہوگا تو تمہیں خوشخبری ہو اگر زمانہ میں ایک دن بھی باقی رہ جائے تو تیرے لوگوں سے فارسی الاصل ) ایک شخص کو کھڑا کروں گا جو تیری گمشدہ عزت و آبرو واپس لائے گا اور اسے دوبارہ قائم کرے گا.میں پیغمبری و پیشوائی ( نبوت وخلافت ) تیری نسل سے اُٹھاؤں گا.70 پیشگوئی مندرجہ بالا کے آخری فقرہ کہ پیغمبری و پیشوائی از فرزندان تو برانگیزم میں یہ اشارہ ہے کہ آخری زمانہ کا موعود جب آئے گا تو اس کی اولاد میں سے کوئی اس کا جانشین ہوگا..حضرت شاہ نعمت اللہ صاحب ولی کی پیشگوئی حضرت شاہ نعمت اللہ صاحب ولی نے بھی اس آخری زمانے کے مامور کے بارہ میں پیشگوئی فرمائی ہے.آپ اُمت مسلمہ کے مشہور صاحب کشف والہام بزرگ تھے.آپ نے

Page 73

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے آخری زمانہ میں مسیح کی آمد ثانی کی پیشگوئی منظوم کلام میں فرمائی.آپ فرماتے ہیں.قدرت کرد گار ہے بینم حالت روزگار از نجوم این سخن نمی گوئیم بلکه از کردگار مے ١٢٠٠ بینم بینم غین اور ے سال چون گذشت از سال بوالعجب کاروبار می بینم گردو زنگ و غبار می بینم گردر آئینہ ضمیر جہاں ظلمت ظلم ظالمان دیار بے حد و بے شمار مے بینم جنگ و آشوب و فتنه وبے داد درمیان و کنار بنده را خواجہ وش ہے یابم خواجه را بنده وارے بینم سکھ نو زنند بر رُخ زر در همش کم عیار مے بینم بینم بے بہار وثمار ے بینم بعض اشجار بوستان جہاں مخور زانکه من دریں تشویش خرمی وصل یار 71 چوں زمستان بے چمن بگذشت شمس خوش بہار مے بینم ان اشعار میں حضرت مسیح موعود اور مہدی مسعود کے ظہور سے قبل کے انقلابات کا نقشہ کھینچا گیا ہے.پھر مسیح موعود کے زمانہ اور نام کی تعین کی گئی ہے.اح م دال می خوانم نام آں نامدار مے بینم احمد پھر فرماتے ہیں.دور او چول شود تمام بکام پسرش یادگار می بینم یعنی جب اس کا زمانہ کامیابی کے ساتھ گزر جائے گا تو اس کے نمود پر اس کا بیٹا یادگاررہ

Page 74

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے جائے گا.(الاربعین فی احوال المهديين - از حضرت شاہ اسماعیل شہید.مطبوعہ نومبر 1851 ء مصری گنج کلکتہ ) 72 حضرت مصلح موعود ان پیشگوئیوں کا اپنے وجود میں پورا ہونے کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں."میرے متعلق پیشگوئیاں موجود ہیں کہ جب مسیح نازل ہوگا تو اس کا بیٹا اس کا خلیفہ ہوگا.پھر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشگوئی میرے متعلق موجود ہے.آپ نے مسیح موعود کے متعلق فرمایا ہے کہ "يتزوج ويولد له " حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اس کی تشریح فرمائی ہے کہ مسیح موعود کی اولاد بھی موعود ہوگی.اس کی بیوی خدا تعالیٰ کی پیشگوئی کو پورا کرنے والی ہوگی.اور اس کی اولاد پیشگوئی کی مصداق ہوگی.پھر دوسری پیشگوئی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے رجال من اهل فارس ( بخاری کتاب التفسیر تفسیر سورۃ الجمعۃ ) فرمائی ہے کہ اہل فارس میں سے کچھ رجال ہوں گے جو دین کو آخری زمانہ میں مستحکم کریں گے.مسیح موعود رجل تھے.پس رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے رجال کہہ کر آپ کی اولا د کو بھی اس پیشگوئی میں شامل کیا ہے.اس سے اتر کر دیکھو تو نعمت اللہ صاحب ولی کی پیشگوئی موجود ہے.اور حضرت مسیح موعود نے اس کا ذکر کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ پسرش یادگار مے بینم.صرف خلافت کا اس میں ذکر نہیں ہے.حضرت مسیح موعود اور میرے درمیان خلافت تو ایک اور بھی ہوئی ہے.جو بہت بڑی خلافت تھی مگر نعمت اللہ صاحب ولی نے اس کا ذکر نہیں کیا.اس کے صاف معنی یہ ہیں کہ وہ زمانہ جب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تعلیم کو پھیلایا جائے گا وہ میرا زمانہ ہے اور میرے زمانہ میں خدا تعالیٰ کی خاص برکات نازل ہوں گی.اس لئے اس کی نسبت پیشگوئی کی گئی ہے پھر حضرت مسیح موعود کے الہامات دیکھو.ایک نہیں دو نہیں بہت سے ہیں.اور پھر آپ کی تحریروں

Page 75

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 73 سے بھی اس خلافت کا پتہ ملتا ہے.پھر میرے متعلق حضرت خلیفہ اول کی شہادت موجود ہے پھر ایک دو نہیں دس ہیں نہیں.کم از کم ہزار کے قریب ایسے لوگ ہیں.جن میں احمدی اور غیر احمدی ہندو عیسائی شامل ہیں.کہ ان کو رڈیا کے ذریعہ یا تو پہلے یا میری خلافت کے دوران میں اس خلافت کا پتہ معلوم ہوا.ان میں سے ابھی تک بعض ایسے ہیں جو جماعت میں شامل نہیں ہوئے.ان سے شہادت کی جاسکتی ہے جیسے ماسٹر فقیر اللہ صاحب غیر مبائع ہیں.انہوں نے دیکھا کہ میں خلیفہ ہو گیا ہوں.......اسی طرح اور کئی لوگ بیعت کرتے رہتے ہیں جنہیں رویاء اور کشوف ہوئے مگر یہ تمام نشان ایک ایسے انسان کے لئے ہیں جس کی ضد اور عداوت سے عقل نہ ماری گئی ہو.وہ دیکھ سکتا ہے کہ میں خدا تعالیٰ کی طرف سے مقرر کیا گیا ہوں.اب جو میرا مقابلہ کرے گا وہ خدا کا مقابلہ کرے گا.افسوس ان لوگوں پر جو ان نشانات سے فائدہ نہ اٹھا ئیں." خطبات جمعہ از مصلح موعود جلد 11 صفحه 24-223)........

Page 76

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پیشگوئیاں اور الہی اشارے حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں: 74 "خدا نے مجھے خبر دی ہے کہ میں تیری جماعت کے لئے تیری ہی ڈریت سے ایک شخص کو قائم کروں گا اور اُس کو اپنے قرب اور وحی سے مخصوص کروں گا اور اس کے ذریعہ سے حق ترقی کرے گا اور بہت سے لوگ سچائی کو قبول کریں گے." الوصیت از روحانی خزائن جلد 6 صفحہ 306 حاشیہ ) حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے بشارت دی کہ " میں تجھے ایک رحمت کا نشان دیتا ہوں اُسی کے موافق جو تو نے مجھ سے مانگا.سو میں نے تیری تضرعات کو سنا اور تیری دعاؤں کو اپنی رحمت سے بہ پایہ قبولیت جگہ دی اور تیرے سفر کو ( جو ہوشیار پور اور لدھیانہ کا سفر ہے ) تیرے لئے مبارک کر دیا.سو قدرت اور رحمت اور قربت کا نشان تجھے دیا جاتا ہے.فضل اور احسان کا نشان تجھے عطا ہوتا ہے اور فتح و ظفر کی کلید تجھے ملتی ہے.اے مظفر تجھ پر سلام ! خدا نے یہ کہا تاوہ جو زندگی کے خواہاں ہیں موت کے پنجے سے نجات پاویں اور وہ جو قبروں میں دبے پڑے ہیں باہر آویں.اور تادین اسلام کا شرف اور کلام اللہ کا مرتبہ لوگوں پر ظاہر ہو اور تا حق اپنی تمام برکتوں کے ساتھ آجائے اور باطل اپنی تمام نحوستوں کے ساتھ بھاگ جائے اور تالوگ سمجھیں کہ میں قادر ہوں جو چاہتا ہوں سو کرتا ہوں اور تاوہ یقین لائیں کہ میں تیرے ساتھ ہوں اور تا انہیں جو خدا کے وجود پر ایمان نہیں لاتے اور خدا اور خدا کے دین اور اس کی کتاب اور پاک رسول محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کو انکار اور تکذیب کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ایک کھلی نشانی ملے، اور مجرموں کی راہ ظاہر ہو جائے.سو تجھے بشارت ہو کہ ایک وجیہہ اور پاک لڑکا تجھے دیا جائے گا.ایک زکی غلام (لڑکا) تجھے ملے گا.وہ لڑکا تمہارا مہمان

Page 77

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 75 آتا ہے.اس کا نام عنمو ائیل اور بشیر بھی ہے.اس کو مقدس روح دی گئی ہے اور وہ رجس سے پاک ہے اور وہ نو ر اللہ ہے.مبارک وہ جو آسمان سے آتا ہے.اس کے ساتھ فضل ہے جو اس کے آنے کے ساتھ آئے گا وہ صاحب شکوہ اور عظمت اور دولت ہوگا.وہ دنیا میں آئے گا اور اپنے مسیحی نفس اور روح الحق کی برکت سے بہتوں کو بیماریوں سے صاف کرے گا.وہ کلمۃ اللہ ہے کیونکہ خدا کی رحمت و غیوری نے اسے کلمہ تمجید سے بھیجا ہے.وہ سخت ذہین و فہیم ہو گا اور دل کا حلیم اور علوم ظاہری و باطنی سے پر کیا جائے گا.اور وہ تین کو چار کرنے والا ہوگا.(اس کے معنے سمجھ میں نہیں آئے ) دوشنبہ ہے مبارک دوشنبہ.فرزند دلبند گرامی ارجمند - مظہر الاول والآخر ، مظہر الحق والعلاء كان الله نزل من السمآ - جس کا نزول بہت مبارک اور جلال الہی کے ظہور کا موجب ہوگا.نور آتا ہے نور جس کو خدا نے اپنی رضامندی کے عطر سے ممسوح کیا.ہم اس میں اپنی روح ڈالیں گے اور خدا کا سایہ اس کے سر پر ہوگا.وہ جلد جلد بڑھے گا اور اسیروں کی رستگاری کا موجب ہوگا اور زمین کے کناروں تک شہرت پائے گا اور قومیں اس سے برکت پائیں گی.تب اپنے نفسی نقطہ آسمان کی طرف اُٹھایا جائے گا.وَكَانَ أَمُرَ امْقْضِيًّا - " (اشتہار 20 فروری 1886 ء از مجموعہ اشتہارات جلد اول صفحہ 100 تا 102) " میرا پہلالڑ کا جو زندہ موجود ہے جس کا نام محمود ہے ابھی وہ پیدا نہیں ہوا تھا جو مجھے کشفی طور پر اس کے پیدا ہونے کی خبر دی گئی اور میں نے مسجد کی دیوار پر اس کا نام لکھا ہوا یہ پایا کہ ا " محمود ".تب میں نے اس پیشگوئی کے شائع کرنے کے لئے سبز رنگ کے ورقوں پر ایک اشتہار چھاپا.جس کی تاریخ اشاعت یکم دسمبر 1888ء ہے." تریاق القلوب از روحانی خزائن جلد 15 صفحه 214) ان چاروں لڑکوں کے پیدا ہونے کی نسبت پیشگوئی کی تاریخ اور پھر پیدا ہونے کے وقت پیدائش کی تاریخ یہ ہے کہ محمود جو میرا بڑا بیٹا ہے.اس کے پیدا ہونے کے بارے میں

Page 78

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 76 اشتہار دہم جولائی 1888ء اور نیز اشتہار یکم دسمبر 1888ء میں جو سبز رنگ کے کاغذ پر چھاپا گیا تھا.پیشگوئی کی گئی اور سبز رنگ کے اشتہار میں یہ بھی لکھا گیا کہ اس پیدا ہونے والے لڑکے کا نام محمود رکھا جائے گا.....تب خدا تعالیٰ کے فضل اور رحم سے 12 جنوری 1889ء کے مطابق 19 جمادی الاول 1306ھ میں بروز شنبه محمود پیدا ہوا، اور اس کے پیدا ہونے کی میں نے اس اشتہار میں خبر دی ہے جس کے عنوان پر تکمیل تبلیغ موٹی قلم سے لکھا ہوا ہے جس میں بیعت کی دس شرائط مندرج ہیں.اور اس کے صفحہ 4 میں یہ الہام پسر موعود کی نسبت ہے." اے فخر رسل قرب تو معلومم شد D دیر آمده زراه دور آمده تریاق القلوب از روحانی خزائن جلد 15 صفحه 219) حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں." مجھے ایک خواب میں اس مصلح موعود کی نسبت زبان پر یہ شعر جاری ہوا تھا.اے فخر رسل قرب تو معلوم شد دیر آمده زراه دور آمده ترجمہ: اے رسولوں کے فخر تیرا خدا کے نزدیک مقام قرب مجھے معلوم ہو گیا ہے تو دیر سے آیا ہے (اور ) دور کے راستہ سے آیا ہے.".( مجموعہ اشتہارات جلد اوّل صفحہ 192-191) حضرت خلیفہ اسیح الثانی نوراللہ مرقدہ نے خطبہ جمعہ میں فرمایا: " حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا ایک الہام ہے جو پہلے کبھی شائع نہیں ہوا کہ " حق اولاد در اولاد " یعنی اولاد کا حق اس کے اندر موجود ہے.یہ ضروری نہیں کہ اس جگہ اولاد سے مراد صرف جسمانی اولا د مراد ہو بلکہ ہر احمدی جس نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو قبول کیا وہ آپ کی

Page 79

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے روحانی اولا د میں شامل ہے." ے.حضرت خلیفہ اسیح الثانی نور اللہ مرقدہ نے فرمایا: 77 الفضل لا ہور 26 رنومبر 1947ء) " میں تو چھوٹا تھا.مولوی شیر علی صاحب نے مجلس ( یعنی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی مجلس سے ) سے آکر نا یا تھا کہ....محمود ایک تیز روشنی والا لیمپ لے کر سڑک پر کھڑا ہے اور سڑک پر اس کی تیز روشنی پڑ رہی ہے." _^ فرمایا: ( مکتوب حضرت خلیفہ المسیح الثانی) " کیا تمہیں مسیح موعود علیہ السلام کی پیشگوئیوں پر اعتبار نہیں.اگر نہیں تو تم احمدی کس بات کے ہو.کیا تمہیں معلوم نہیں کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے سبز اشتہار میں ایک بیٹے کی پیشگوئی کی تھی کہ اس کا ایک نام محمود ہوگا.دوسرا نام فضل عمر ہوگا.اور تریاق القلوب میں آپ نے اس پیشگوئی کو مجھ پر چسپاں بھی کیا ہے پس مجھے بتاؤ کہ عمر کون تھا ؟ اگر تمہیں علم نہیں تو سنو وہ دوسرا خلیفہ تھا.پس میری پیدائش سے پہلے خدا تعالیٰ نے یہ مقدر کر چھوڑا تھا کہ میرے سپر دوہ کام کیا جائے جو حضرت عمرؓ کے سپر د ہوا تھا.پس اگر مرزا غلام احمد خدا کی طرف سے تھا تو تمہیں اس شخص کے مانے میں کیا عذر ہے جس کا نام اس کی پیدائش سے پہلے عمر رکھا گیا اور میں تمہیں خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ حضرت خلیفہ مسیح کی زندگی میں اس پیشگوئی کا مجھے کچھ بھی علم نہ تھا بلکہ بعد میں ہوا." و.( پمفلٹ کون ہے جو خدا کے کام کو روک سکے.انورالعلوم جلد 2 صفحہ 17-16) پھر آپ نے مشاورت 1936 میں فرمایا: " ( میں ) اس لئے خلیفہ ہوں کہ حضرت خلیفہ اول (اللہ آپ سے راضی ہو ) کی خلافت سے بھی پہلے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام نے خدا تعالیٰ کے الہام سے فرمایا تھا کہ میں خلیفہ ہوں.پس میں خلیفہ نہیں بلکہ موعود خلیفہ ہوں." (رپورٹ مجلس مشاورت 1936 ء صفحہ 17)

Page 80

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے - 1 + نے فرمایا: 78 حضرت صاحبزادہ پیر سراج الحق صاحب نے بیان کیا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام ایک گھنٹہ ہوا ہوگا ہم نے دیکھا کہ والدہ محمود قرآن شریف آگے رکھے ہوئے پڑھتی ہیں.جب یہ آیت پڑھی.وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَالرَّسُولَ فَأُولَئِكَ مَعَ الَّذِينَ أَنْعَمَ اللَّهُ عَلَيْهِمُ مِنَ النَّبِيِّنَ وَالصَّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاءِ وَالصَّالِحِينَ وَحَسُنَ أُولَئِكَ رَفِيقًاه (النساء: 70) ترجمہ: اور جو بھی اللہ کی اور اس رسول کی اطاعت کرے تو یہی وہ لوگ ہیں جو اُن لوگوں کے ساتھ ہوں گے جن اللہ نے انعام کیا ہے یعنی نبیوں میں سے ،صدیقوں میں سے ،شہیدوں میں سے اور صالحین میں سے اور یہ بہت ہی اچھے ساتھی ہیں.جب اُولئِكَ پڑھا تو محمود سامنے آکھڑا ہوا.پھر دوبارہ اولیگ پڑھا تو بشیر آ کھڑا ہوا.پھر شریف آ گیا.پھر فرمایا جو پہلے ہے وہ پہلے ہے." ( تذکرۃ المہدی مصنفہ پیر سراج الحق حصہ 2 جدید ایڈیشن صفحہ 274) ا.ایک روایت.ایک امانت : حضرت نواب مبارکہ بیگم صاحبہ تحریر فرماتی ہیں." احتیاط کا پہلو مد نظر رکھنا سمجھیں یا میری کمزوری بوجہ حالات جانیں بہر حال یہ روایت جو میں تحریر کر رہی ہوں کبھی اب آکر ایک آدھ بار کسی عزیز کو سنانے کے علاوہ میری زبان پر نہیں آسکی.چند سال ہوئے ایک کاپی میں نوٹ کر لی تھی کہ زندگی کا اعتبار نہیں میرے ساتھ ہی نہ رخصت ہو جائے.اول ایام حضرت مسیح موعود کی حیات میں اور پھر حضرت خلیفہ اول کی حیات

Page 81

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 79 میں تو زبان سے یہ بات نکل ہی نہ سکتی تھی.دل ہی گوارا نہ کرسکتا تھا.پھر حالات بگڑے جوسب پر روشن ہیں کہ یونہی الزام لگتے تھے.حضرت اماں جان پر اور خود حضرت سیدنا خلیفہ امسیح ثانی پر کہ خلافت کے خواہاں ہیں.غرض کیا کیا اتہام نہیں تراشے گئے کیسی کیسی بدگمانیوں کے نتیجہ میں زبان و قلم کے تیر اس قطعی بے گناہ وجود پر نہیں چلائے گئے.انہی وجوہ سے میں نہ تو لکھ سکی یہ بات اور نہ ہی زبان پر لاسکی.اب ایسی عمر ہے کی کسی وقت کا پتہ نہیں کہ کب بلا وا آ جائے تو آج خلافت ثانیہ کے 50 سال کے بعد یہ امانت آپ کے سامنے حاضر کرتی ہوں.جب انجمن کا قیام ہورہا تھا ان دنوں کا ذکر ہے کہ باہر کوئی میٹنگ انجمن کے ارکان کے انتخاب کی یا مقرر شدہ لوگوں کی قوانین وغیرہ کے متعلق ہو رہی تھی.کیونکہ انجمن بن رہی تھی یا بن چکی تھی یہ مجھے علم نہیں نہ ٹھیک یاد ہے حضرت سید نا بڑے بھائی صاحب باہر سے آکر آپ کو رپورٹ کرتے اور باتیں بتا کر جاتے تھے.آپ حضرت اماں جان والے صحن میں ٹہل رہے تھے جب حضرت سیدنا بھائی صاحب آخری بار کچھ باتیں کر کے باہر چلے گئے تو آپ دار البرکات کے صحن کی جانب آئے اور وہاں سے حجرہ میں جانے کے دروازہ کی جانب اترنے والی سیڑھی کے پاس آکر کھڑے ہو گئے حضرت اماں جان پہلے سے وہاں کھڑی تھیں.میں حضرت مسیح موعود کے پیچھے ساتھ ساتھ چلی آئی تھی اور پیچھے کھڑی ہوگئی.آپ کی پیٹھ کی جانب بالکل قریب اس وقت آپ نے جیسے سیدھے کھڑے تھے.اسی طرح بغیر گردن موڑے کلام کیا.مگر بظاہر حضرت اماں جان سے ہی مخاطب معلوم ہوتے تھے فرمایا " کبھی تو ہمارا دل چاہتا ہے کہ محمود کی خلافت کی بابت ان لوگوں کو بتادیں، پھر میں سوچتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کا منشاء اپنے وقت پر خود ہی ظاہر ہو جائے گا."

Page 82

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 80 اسی ترتیب سے پہلے فقرہ میں " ہمارا " کہا دوسرے میں " میں " فرمایا اور غیر محسوس سے وقفہ سے یہ دوسرا فقرہ ادا فر مایا.مجھے قسم ہے اپنے مالک و خالق از لی وابدی خدا کی جس کے حضور میں نے بھی اور سب نے حاضر ہونا ہے اور وہی میرا شاہد ہے میرا حاضر و ناظر خدا جس کے پاس اب میرے جانے کا وقت قریب ہے کہ یہ سچ اور بالکل حق ہے کہ ان الفاظ میں ذرا فرق نہیں.مجھے ایک ایک لفظ ٹھیک یادرہا اور ایسا کچھ خدا تعالیٰ کے تصرف سے میرے دماغ پر نقش ہوا، اور دل پر لکھا گیا کہ میں بھول نہیں سکی.اس وقت بھی وہاں آپ کا کھڑا ہونا پیش نظر ہے آپ کی آواز اسی طرح کانوں میں آرہی ہے.اس طرح گویا میری چشم تصور آپ کو دیکھ رہی ہے جیسے آج کی بلکہ ابھی کی بات ہو.پہلے یہ بھی میرا خیال رہتا تھا کہ آپ کے ساتھ پیچھے پیچھے جو چلی آئی تو شاید آپ کو علم نہ ہو کہ میں سن رہی ہوں مگر ممکن ہے اور بہت ممکن ہے کہ آپ نے میری آہٹ پالی ہو.میری چاپ پہچان لی ہو.کیونکہ اکثر آپ کے ساتھ ساتھ چل پڑا کرتی تھی.اور یوں بھی میں قریباً آپ کی پشت مبارک کے ساتھ ہی تو لگی کھڑی تھی آپ کی آواز یہ الفاظ یہ دونوں مندرجہ بالا فقرے بولتے ہوئے سرسری سی نہ تھی بلکہ بڑے ٹھہراؤ سے بڑے وقار و سنجیدگی سے آپ نے یہ بات کی.اور خصوص دوسرا فقرہ جب آپ نے بولا تو معلوم ہوتا تھا بہت دور کہیں دیکھ کر ایک عجیب سے رنگ میں یہ الفاظ آپ کے منہ سے نکل رہے ہیں اس طرح آپ نے یہ فقرے ادا کئے جیسے اپنے آپ سے کوئی بات کر رہا ہومگر ویسے میں یہی سمجھ رہی تھی کہ حضرت اماں جان سے آپ مخاطب ہیں.اس بات کی بناء پر مجھے ہمیشہ یقین رہا اور ہے کہ خلافت محمود کے متعلق آپ کو خدا تعالیٰ کی طرف سے علم ہو چکا تھا." (الفضل 19 / مارچ 1964ء)

Page 83

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے ۱۲ روایت حضرت منشی ظفر احمد صاحب کپور تھلوی آپ فرماتے ہیں.81 ایک دفعہ ہم ٹانگہ میں بیٹھ کر قادیان جارہے تھے.نہر پر جب ہم کچھ دیرستانے کے لئے ٹھہرے.تو ایک سکھ نے جو قادیان سے آرہا تھا بیان کیا کہ آج مرز اصاحب (حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام ) جب سیر سے آتے ہوئے تالاب کے پاس سے گزرے تو میاں محمود ( حضرت خلیفہ اسیح الثانی) کو تالاب (ڈھاب) کے پاس کھیلتے ہوئے دیکھ کر آواز دی.میاں صاحب دوڑتے ہوئے حاضر ہوئے.جب آپ کے پاس پہنچے تو آپ نے فرمایا ! میاں صاحب اگر تم وہی محمود ہو جس کی خدا تعالیٰ نے مجھے بشارت دی ہے تو جاؤ کھیلو ، خدا تعالیٰ تمہیں خود پڑھائے گا.(الفضل یکم اپریل 1938ء) حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اسی بشارت کا اظہار اشعار میں یوں فرمایا ہے.لخت جگر ہے میرا محمود بندہ تیرا دے اس کو عمر و دولت کر دور ہر اندھیرا دن ہوں مرادوں والے پر نور سویرا به روز کر مبارک سبحان من یرانی اے میرے جاں کے جانی اے شاہ دو جہانی کرایسی مہربانی ان کا نہ ہووے ثانی دے بخت جاودانی اور فیض آسمانی یہ روز کر مبارک سبحان من یرانی سن میرے پیارے باری میری دعائیں ساری رحمت سے ان کو رکھنا میں تیرے منہ کے واری بشارت دی کہ اک بیٹا ہے تیرا جو ہوگا ایک دن محبوب میرا کروں گا دور اس مہ سے اندھیرا دکھاؤں گا کہ اک عالم کو پھیرا

Page 84

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے بشارت کیا ہے اک دل کی غذادی فسبحان الذي اخزى الاعادي 88 82 در مشین اردو) ۱۳ حضرت سیٹھ اسماعیل آدم صاحب آف بمبئی کی شہادت 1902ء میں حضرت خلیفہ اسیح الثانی کی جب پہلی شادی حضرت ڈاکٹر خلیفہ رشید الدین صاحب مرحوم کے ہاں قرار پائی تو حضرت سیٹھ اسماعیل آدم صاحب آف بمبئی نے جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے نہایت مخلص خادم ہیں.ایک مخملی ٹوپی پر سلمہ ستارہ سے الهام "مَظْهَرُ الْحَقَّ وَالْعَلَاءِ كَاَنَّ اللَّهَ نَزَلَ مِنَ السَّمَاءِ " کڑھوا کر حضور کی خدمت میں ارسال کی اور درخواست کی کہ شادی کے وقت یہ ٹوپی دولہا کو پہنائی جائے اسی طرح آپ نے ایک اوڑھنی دلہن کے لئے بھجوائی.حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کی خدمت میں جب سیٹھ صاحب کی طرف سے یہ ہدیہ پہنچا.تو آپ نے اپنی خوشنودی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے دست مبارک سے جناب سیٹھ صاحب کو ایک خط لکھا جس میں حضور نے شکریہ ادا کیا اور دعا فرمائی کہ اللہ تعالیٰ آپ کو دین اور دُنیا میں اس کا اجر بخشے.اس واقعہ کا ذکر حضرت سیٹھ صاحب کی زبان سے شیخ اعجاز احمد صاحب سب حج دہلی نے اپنے قیام بمبئی کے دوران میں سنا اور انہوں نے اس روایت کا ذکر دہلی میں ایک تقریر کرتے ہوئے احباب جماعت کے سامنے کیا.اس کے کچھ عرصہ بعد سید غلام حسین صاحب لائیوسٹاک آفیسر ریاست بھوپال نے شیخ صاحب کو لکھا کہ وہ روایت جو آپ نے دہلی میں ایک موقعہ پر بیان کی تھی قلم بند کر کے بھجوادیں.شیخ صاحب نے از راہ احتیاط حضرت سیٹھ صاحب کو خط لکھا.اور درخواست کی کہ اس روایت کے متعلق اپنی شہادت لکھ کر ارسال فرما ئیں.اس کے

Page 85

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 83 جواب میں سیٹھ صاحب نے مفصل خط لکھا.جو شیخ صاحب نے معدہ اپنے خط کے سید غلام حسین صاحب کو بھجوادیا.اور سید صاحب نے معہ اپنے عریضہ کے ہر دو خطوط حضرت خلیفہ اسیح الثانی کی خدمت میں ارسال کر دیئے.ان خطوط میں سیٹھ صاحب کی جس روایت کا ذکر ہے وہ حضرت خلیفہ المسیح الثانی کی خلافت کی حقانیت پر ایک زبردست شہادت ہے کیونکہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ رفقاء مسیح موعود حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے عہد حیات میں ہی حضور کو الہام الہی مظهــر الـحـق والعلاء كان الله نزل من السماء کا مصداق یقین کرتے تھے اور حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام بھی اس الہام کا مصداق آپ کو ہی سمجھتے تھے اور چونکہ یہ الہام مصلح موعود کے متعلق ہے اس لئے اس سے یہ امر بھی ثابت ہو گیا کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام آپ کو ہی مصلح موعود یقین کرتے تھے.الفضل قادیان 30 نومبر 1938ء)

Page 86

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے حضرت خلیفتہ اسیح الاوّل کی حیرت انگیز پیشگوئیاں خدا تعالیٰ عظیم الشان کام لے گا: مکرم ملک غلام فرید صاحب بیان کرتے ہیں کہ 84 ایک دفعہ مولوی عبدائی صاحب حضرت خلیفہ اسیح الثانی کے پاس بیٹھے تھے کہ حضرت خلیفتہ امسیح الاول نے مولوی عبدالحی صاحب کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا." بچے تم مجھے پیارے ہو بہت پیارے بہت پیارے مگر محمود ہمیں تم سے بھی بہت زیادہ پیارا ہے." یہ واقعہ درس کے وقت کا ہے.ایک دفعہ حضرت خلیفہ اسح اول کے پاس حضرت خلیفتہ اسی الثانی کی کوئی شکایت کی گئی.والدہ صاحبہ کہتی ہیں کہ حضرت خلیفہ اول نے فرمایا کہ محمود کی کوئی کتنی شکایتیں ہمارے پاس کرے.ہمیں اس کی پرواہ نہیں ہمیں تو اس میں وہ چیز نظر آتی ہے جو ان کو نظر نہیں آتی.یہ لڑکا بہت بڑا بنے گا اور اس سے خدا تعالیٰ عظیم الشان کام لے گا.".لمبی عمر خلافت کرے گا : ( الفضل 02 ستمبر 1956ء) حضرت خلیفہ المسح الاول نے خطبہ جمعہ 14 جنوری 1910ء میں فرمایا: ایک نکتہ قابل یا د سنائے دیتا ہوں کہ جس کے اظہار سے میں باوجود کوشش کے رک نہیں سکا.وہ یہ کہ میں نے حضرت خواجہ سلیمان رحمتہ اللہ علیہ کو دیکھا.ان کو قرآن شریف سے بڑا

Page 87

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 85 تعلق تھا.ان کے ساتھ مجھے بہت محبت ہے.اٹھتر (78) برس تک انہوں نے خلافت کی.بائیس برس کی عمر میں وہ خلیفہ ہوئے تھے.یہ بات یادرکھو کہ میں نے کسی خاص مصلحت اور خالص ( خطبات نور صفحہ 453) بھلائی کے لئے کہی ہے.اس ضمن میں ماسٹر برکت علی صاحب مسجد روڈ جڑانوالہ ضلع فیصل آباد کا درج ذیل محط ملاحظہ ہو جو آپ نے اپنے مطاع حضرت خلیفہ امسیح الثانی کو لکھا." خاکسار بمعہ اپنے خاندان کے جملہ ممبران کے اپنی اطاعت اور عقیدت اور خلافت حقہ کے ساتھ دائمی وابستگی کے متعلق 25 جولائی کو خدمت اقدس میں عرض کر چکا ہے.ان لوگوں پر آج کل کے چھوکروں کے پراپیگنڈے کا کیا اثر ہوسکتا ہے.جو آپ کی خلافت اور آپ کی ذات پر صفات پر تخت خلافت پر متمکن ہونے سے پہلے ہی حسن عقیدت رکھتے تھے.چنانچہ 1909ء کے اواخر میں جبکہ حضرت میر محمد اسماعیل صاحب امرتسر سول ہسپتال کے انچارج تھے.لدھیانہ خبر پہنچی کہ حضرت میاں صاحب ( حضور ) امرتسر تشریف لائے ہوئے ہیں.اس خبر فرحت اثر کے ملتے ہی میں اور ماسٹر قادر بخش صاحب مرحوم امرتسر محض زیارت اور نیاز حاصل کرنے کی غرض سے حضور کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے.ذاتی عقیدت کے علاوہ حضرت خلیفہ اول کی زبان معرفت ترجمان سے ایک کام کی بابت خاکسار سن چکا تھا.تفصیل اس اجمال کی یہ ہے کہ 1911ء کے جلسہ سالانہ پر خاکسار قادیان گیا تھا اس جلسہ پر حضور نے "اتقا" پر پر معارف تقریر فرمائی تھی یہ وہی جلسہ تھا جس میں مولوی صدرالدین صاحب نے اپنی تقریر کے دوران حضرت خلیفہ اول کی طرف اشارہ کر کے ( جو محراب میں تشریف فرما تھے ) یہ تاریخی فقرہ استعمال فرمایا تھا کہ تم لوگ ساڑھے تیرہ سو سال پیچھے کیوں جاتے ہو وہ دیکھو تمہارے سامنے زندہ ابوبکر بیٹھا ہے.حضرت خلیفہ اول نے جلسہ کے تینوں روز" وَ اعْتَصِمُو بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا" کے موضوع پر تقریر فرمائی تھی.درمیانے دن اکابرین لاہور میں سے ایک فرد کا نام لے

Page 88

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 86 کر آپ نے فرمایا کون ہوتے ہیں یہ لوگ مجھے خلیفہ بنانے والے.کون ہوتی ہے انجمن مجھے خلیفہ بنانے والی مجھے خدا نے خلیفہ بنایا ہے.جس طرح داؤد علیہ السلام کو خدا نے خلیفہ بنایا تھا.اس ضمن میں ایک بات یاد آ گئی ہے.حضرت شاہ سلیمان کو قرآن مجید سے بڑا شغف تھا.وہ بائیس سال کی عمر میں خلیفہ ہوئے اور 78 سال تک خلافت کی." پھر فرمایا: اس بات کو نوٹ کر لو تمہارے کام آئے گی " حضرت خلیفہ اول مسجد اقصیٰ کے صحن میں کرسی پر بیٹھ کر تقریر فرما رہے تھے کہ دو چھوٹے صاحبزادے ان کے کندھوں پر چڑھ گئے.ایک دوست نے آہستگی سے انہیں کندھوں سے اتار کر ایک طرف بٹھانا چاہا.حضرت نے فرمایا " ہم اپنا کام کئے جاتے ہیں ان کو اپنا کام کرنے دو." حضرت خلیفہ اول کے ان الفاظ میں کہ ان کو اپنا کام کرنے دو خاص معانی پنہاں معلوم ہوتے ہیں جو وقت آنے پر کھل گئے." (الفضل 29 ستمبر 1956ء) مسند احمد کی تصحیح کا کام میاں کے وقت میں ہوگا: حضرت خلیفہ اول نے خلافت کے مخالف خیالات کے ابطال کے لئے سعی بلیغ فرمائی جلسہ سالانہ 1913ء کے ذکر کے بعد حضرت خلیفہ امسیح الثانی رقم فرماتے ہیں." جلسہ سالانہ کے چند ہی دن کے بعد.....مسند احمد کا سبق تھا آپ نے پڑھاتے پڑھاتے فرمایا.کہ مسند احمد حدیث کی نہایت معتبر کتاب ہے.بخاری کا درجہ رکھتی ہے مگر افسوس ہے کہ اس میں بعض غیر معتبر روایات امام احمد حنبل صاحب کے ایک شاگرد اور ان کے بیٹے کی طرف سے شامل ہو گئی ہیں جو اس پایہ کی نہیں ہیں.میرا دل چاہتا تھا اصل کتاب کو علیحدہ کر لیا جاتا مگر افسوس کہ یہ کام میرے وقت میں نہیں ہو سکا.اب شاید میاں کے وقت میں

Page 89

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 87 ہو جائے اتنے میں مولوی سید سرور شاہ صاحب آگئے اور آپ نے ان کے سامنے یہ بات دہرائی اور کہا کہ ہمارے وقت میں تو یہ کام نہیں ہو سکا.آپ میاں کے وقت میں اس کام کو پورا کردیں.یہ بات وفات سے دو ماہ پہلے فرمائی." ( آئینہ صداقت صفحه 170) نیز حضرت خلیفہ مسیح الثانی نوراللہ مرقدہ حریر فرماتے ہیں."حضرت خلیفہ اول نے میری نسبت لکھا ہے کہ میں اُسے مصلح موعود سمجھتا ہوں اور پھر....آپ نے ایک بھری مجلس میں فرمایا کہ مسند احمد مبل کی تھی کا کام ہم سے تو ہو نہ سکامیاں صاحب کے زمانہ میں اللہ تعالیٰ چاہے تو ہو سکے گا اور یہ جنوری 1914ء کی بات ہے.آخری (القول الفصل صفحہ 56) بیماری سے ایک دو دن پہلے کی." حضرت مولوی شیر علی صاحب تصدیق کرتے ہیں کہ میں نے مسند والا واقعہ حضرت مولوی سرور شاہ صاحب سے سنا تھا.(الفضل یکم اپریل 1914ء) نیز آپ نے یہ واقعہ بہ تصدیق مولوی محمد سرور شاہ صاحب آپ کی زندگی میں الفضل میں شائع کر دیا تھا جو دریا ڈیل ہے." حضرت خلیفتہ امسیح الاول کے متعلق ایک روایت چوہدری بدرالدین صاحب مرحوم سکنہ راہوں سے بوساطت ان کے بیٹے چوہدری جمال الدین احمد صاحب ملی ہے اور اس کی تحریری تصدیق حضرت مولوی سرور شاہ صاحب نے کی ہے جو کہ میرے پاس موجود ہے.حضرت مولوی سرور شاہ صاحب کے الفاظ یہ ہیں." حضرت خلیفتہ اسیح الاول اپنی مرض الموت کی ابتداء میں اپنے مکان میں ہی مطب

Page 90

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 88 فرماتے.بیٹھتے اور درس دیتے.ایک دن میں حضرت مولوی صاحب کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ کچھ بات کر رہے تھے.اور سب دوست توجہ سے سن رہے تھے.تو میں بغیر بلند آواز سلام کرنے کے دبے پاؤں آگے بڑھا.لیکن حضرت مولوی صاحب نے مجھے دیکھ لیا.تو آپ نے میری طرف رخ کر کے السلام علیکم فرمایا اور فرمایا کہ میں یہ بات کر رہا تھا کہ مسند احمد بڑی اعلیٰ پایہ کی کتاب ہے مگر آپ کے دوشاگردوں کی وجہ سے اس میں بعض غیر معتبر روایات شامل ہوگئی ہیں.میرا ارادہ تھا کہ میں صحاح کو سامنے رکھ کر ان کو چھانٹ کر اس کتاب کو اس نقص سے پاک کردوں.مگر اب میرے سپر دایسا کام ہو گیا ہے کہ مجھے دوسرے کاموں کی فرصت کم ملتی ہے اور عمر کا تقاضا بھی ایسا ہی ہے کہ پس اب مجھے یقین ہو گیا ہے کہ یہ کام مجھ سے نہیں ہوسکتا.اگر آپ ( حضرت مولوی سید محمد سرور شاہ صاحب) کو ان کے زمانہ میں ( اشارہ حضرت خلیفہ اسیح الثانی کی طرف تھا جو آپ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے اور میں (حضرت مولوی سرور شاہ صاحب ) حضرت خلیفہ امسیح الثانی کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا ) خدا وند تعالی توفیق دے تو اس کام کو ضرور کرنا.خدا آپ کو بہت بڑا اجر دے گا.اس بات پر مکرم چوہدری بدر بخش صاحب مرحوم ( اس وقت آپ کا نام بدر بخش تھا ) جو حلقے میں بالکل میرے سامنے بیٹھے ہوئے تھے نے اٹھ کر حلقے کے نصف دائرہ طے کر کے میرے پاس آکر میرے کان میں کہا کہ مولوی صاحب کی یہ بڑی قابل قدر بات ہے اس کو ضرور نوٹ کر لیں.چنانچہ ان کے کہنے پر میں نے کاپی نکالی اور حضرت مولوی صاحب کی یہ بات لکھ لی اور اس وقت میں نے اس مجلس کے آدمیوں کو مار کیا جو ساٹھ آدمی تھے.حضرت خلیفتہ اسے الاول اور حضرت خلیفہ امسیح الثانی اور خاکسار کو چھوڑ کر." اصحاب احمد جلد 5 صفحه 142-141 از ملک صلاح الدین صاحب ایم اے)

Page 91

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۴.مولا ! اس کو زمانہ کا امام بنادے: 89 99 حضرت شوق محمد صاحب عرضی نویس رفیق حضرت مسیح موعود فرماتے ہیں."1903ء میں قادیان میں بغرض تعلیم مقیم تھا.میں نے اپنے زمانہ قیام دارالامان میں متعدد بار دیکھا کہ حضرت خلیفہ اسیح الثانی ( نور اللہ مرقدہ ) بچپن میں ہی چلتے وقت نہایت نیچی نظریں رکھا کرتے تھے.اور چونکہ آپ کو آشوب چشم کا عارضہ عموماً رہتا تھا اس لئے کئی بار میں نے حضرت حکیم الامت مولانا نورالدین صاحب خلیفہ اسیح الاوّل کو خود اپنے ہاتھ سے آپ کی آنکھوں میں دوائی ڈالتے دیکھا.وہ دوائی ڈالتے وقت عموماً نہایت محبت اور شفقت سے آپ کی پیشانی پر بوسہ دیا کرتے.اور رخسار مبارک پر دست مبارک پھیرتے ہوئے فرمایا کرتے." میاں تو بڑا ہی میاں آدمی ہے ، اے مولا! اے میرے قادر مطلق مولا اس کو زمانہ کا امام بنا دے." بعض اوقات فرماتے " اس کو سارے جہاں کا امام بنا دے." مجھ کو حضور کا یہ فقرہ اس لئے چھتا کہ آپ کسی اور کے لئے ایسی دعا نہیں کرتے.صرف ان کے لئے دعا کرتے ہیں.چونکہ طبیعت میں شوخی تھی اس لئے میں نے ایک روز کہہ ہی دیا کہ آپ میاں صاحب کے لئے اس قدر عظیم الشان دعا کرتے ہیں کسی اور شخص کے لئے ایسی دعا کیوں نہیں کرتے.اس پر حضور نے فرمایا! اس نے تو امام ضرور بننا ہے میں تو صرف حصول ثواب کے لئے دعا کرتا ہوں ورنہ اس میں میری دعا کی ضرورت نہیں.میں یہ جواب سن کر خاموش ہو گیا.جلسہ سالانہ گزشتہ کے موقعہ پر کئی ہزار کے قریب مجمع کی بھیڑ اور حسن انتظام دیکھ کر اور مبلغین کے کارنامے جو انہوں نے بیرون جات میں کئے اور مشن ہائے احمدیت جو غیر ممالک میں قائم ہوئے ان کے حالات وکوائف سن کر مجھے حضرت خلیفۃ امسیح الاوّل کی وہ دعائیں یاد

Page 92

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 90 آگئیں جو حضور کے بچپن کے زمانہ میں آپ کیا کرتے تھے.ہزار افسوس کہ غیر مبائعین اس سے کچھ فائدہ نہیں اٹھا ر ہے بلکہ الٹا اظہار دشمنی کر رہے ہیں.حالانکہ ان کو خوش ہونا چاہئے تھا کہ جس عظیم الشان انسان کو انہوں نے مسیح موعود اور مہدی مسعود تسلیم کیا تھا اس کا فرزند حقیقی معنوں میں اس کا خلف الصدق ثابت ہو رہا ہے اور دین اسلام کی خدمت پوری جانفشانی سے کر رہا ہے." الفضل قادیان13 / مارچ1938ء)

Page 93

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے خلافت ثانیہ کے بارہ میں حضرت مصلح موعود کے اپنے الہامات اور رؤیا وکشوف اور الہی اشارے 91

Page 94

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے " خدا تعالیٰ نے یہ ایک خدمت میرے سپر د کر دی ہے میں نے اس سے اس کی درخواست نہیں کی.خدا نے مجھے خلیفہ بنادیا.خدا تعالیٰ نے مجھے قبل از وقت ایسی خبریں بتلائیں تھیں کہ میں خلیفہ ہوں گا.بعد میں بھی اس نے مجھے ڈھارس دی کہ میں حق پر ہوں.....خدا کی آواز آسمان سے نہیں آیا کرتی بلکہ زمین پر ہی کشوف اور الہامات کے ذریعہ سے وہ حق ظاہر کر دیتا ہے.سوالحمد للہ خدا تعالیٰ نے میری تائید اس طرح بھی کی اور کئی سو مومنوں کو بذریعہ الہامات و کشوف ورؤیا ، صادقہ میری خلافت حقہ کی خبر دی." خطبات جمعہ حضرت مصلح موعود مرتبه شائع کردہ فضل عمر فاؤنڈیشن ربوہ جلد 1 صفحہ 255) 92

Page 95

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 93 ا.تیرے پیرو کا رقیامت تک غالب رہیں گے : 1905 کے اپنے ایک الہام اور الہی اشارہ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا! " میں ابھی سترہ سال کا تھا جو کھیلنے کودنے کی عمر ہوتی ہے کہ اس سترہ سال کی عمر میں خدا تعالیٰ نے الہاما میری زبان پر یہ کلمات جاری کئے جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام نے اپنے ہاتھوں سے ایک کاپی پر لکھ لئے کہ إِنَّ الَّذِينَ اتَّبَعُوكَ فَوُقَ الَّذِينَ كَفَرُوا إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ کر وہ لوگ جو تیرے متبع ہوں گے اللہ تعالیٰ انہیں قیامت تک ان لوگوں پر فوقیت اور غلبہ دے گا جو تیرے منکر ہوں گے." (الفضل 09 جولائی 1937 ء) اس کی مزید وضاحت کرتے ہوئے اپنے ایک خطبہ جمعہ میں فرمایا."جب میں ابھی بچہ تھا اور خلافت کا کوئی وہم وگمان نہ تھا.یعنی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے زمانہ میں اُس وقت بھی اللہ تعالیٰ نے مجھے خبر دی تھی.إِنَّ الَّذِينَ اتَّبَعُوكَ فَوْقَ الَّذِينَ كَفَرُوا إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ یعنی تیرے ماننے والے اپنے مخالفوں پر قیامت تک غالب رہیں گے اس وقت یہی سمجھتا تھا کہ یہ الہام حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے متعلق ہے کیونکہ میرے اتباع کا تو خیال بھی میرے ذہن میں نہ آ سکتا تھا کہ کبھی ہوں گے.یہ عبارت قرآن کریم کی ایک آیت سے لی گئی ہے جو حضرت مسیح ناصری علیہ السلام کے متعلق ہے مگر آیت میں و جاعل الذین ہے اور میری زبان پر ان الذین کے لفظ جاری کئے گئے.غرضیکہ اللہ تعالیٰ نے اس قدر عرصہ پہلے سے یہ خبر دے رکھی تھی اور کہا تھا کہ مجھے اپنی ذات کی قسم ہے کہ تیرے متبع تیرے منکروں پر قیامت تک غالب رہیں گے.اب اس کی ایک مثال تو موجود ہے.کتنے شاندار وہ لوگ تھے جنہوں نے جماعت سے علیحدگی اختیار کی مگر دیکھو اللہ تعالیٰ نے ان کو کس طرح مغلوب کیا ہے.بعد کا میرا ایک اور رویاء بھی ہے جو اس کی تائید کرتا ہے.میں نے ایک

Page 96

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 94 دفعہ دیکھا کہ اللہ تعالیٰ نور کے ستون کے طور پر زمین کے نیچے سے نکلا.یعنی پاتال سے آیا اور اوپر آسمانوں کو پھاڑ کر نکل گیا.اگر چہ مثال بُری ہے لیکن ہندوؤں میں یہ عقیدہ ہے کہ شوجی زمین کے نیچے سے آیا اور آسمانوں سے گزرتا ہوا اوپر چلا گیا.یہ مثال اچھی نہیں مگر اس میں اسی قسم کا نظارہ بتایا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ پاتال سے نکل کر افلاک سے بھی اوپر نکل گیا.میں نے بھی دیکھا کہ ایک نور کا ستون پاتال سے آیا اور افلاک کو چیرتا ہوا چلا گیا.میں کشف کی حالت میں سمجھتا ہوں کہ یہ خدا کا نور ہے.پھر اس نور میں سے ایک ہاتھ نکلا لیکن مجھے ایسا شبہ پڑتا ہے کہ اس کے رنگ میں ایسی مشابہت تھی کہ گویا وہ گوشت کا ہے.اس میں ایک پیالہ تھا جس میں دودھ تھا جو مجھے دیا گیا اور میں نے اسے پیا اور پیالے کو منہ سے ہٹاتے ہی پہلا فقرہ جو میرے منہ سے نکلا وہ یہ تھا کہ اب میری امت کبھی گمراہ نہ ہوگی." (خطبہ جمعہ 04 / جنوری 1935 ء از خطبات جمعہ جلد 16 صفحہ 18-17) فوج کی کمان کر رہا ہوں: مکرم سید احمد علی شاہ صاحب فاضل مربی سلسلہ مقیم لائل پور ( فیصل آباد، جو بعد میں نائب ناظر اصلاح وارشاد مرکزیہ کے عہدے پر تا وفات فائز رہے ) بیان کرتے ہیں.میں جامعہ احمدیہ کی مبلغین کی کلاس میں پڑھا کرتا تھا اور حضرت مولوی سید محمد سرور شاہ صاحب ہمیں تفسیر القرآن پڑھایا کرتے تھے.حسب دستور 15 جولائی 1935ء کو بھی جب آپ سبق پڑھا رہے تھے تو ضمناً آپ نے ایک بات کرتے ہوئے فرمایا کہ جب حضرت خلیفہ اسیح الثانی مجھ سے پڑھا کرتے تھے تو ایک دن میں نے کہا کہ میاں آپ کے والد حضرت مسیح موعود کو تو کثرت سے الہام ہوتے ہیں کیا آپ کو بھی خواہیں وغیرہ آتی ہیں؟ تو میاں صاحب نے فرمایا کہ مولوی صاحب خوا ہیں تو بہت آتی ہیں لیکن ایک خواب تقریباً میں روز ہی دیکھتا ہوں اور جونہی میں تکیہ پر سر رکھتا ہوں اس وقت سے لے کر صبح اٹھنے تک یہ نظارہ دیکھتا

Page 97

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 95 ہوں کہ ایک فوج ہے میں اس کی کمان کر رہا ہوں اور بعض اوقات ایسا دیکھتا ہوں کہ میں سمندروں سے گذر کر آگے جا کر مقابلہ کر رہا ہوں اور کئی دفعہ ایسا ہوا ہے کہ میں نے اگر پار گزرنے کے لئے اور کوئی چیز نہیں پائی تو سرکنڈہ وغیرہ سے کشتی بنا کر پار گیا اور جا کر حملہ آور ہوا ہوں.حضرت مولوی سید سرور شاہ صاحب نے فرمایا کہ جب یہ خواب میں نے آپ سے سنا میرے دل میں اس وقت یہ بات گڑ گئی کہ یہ شخص یقیناً کسی وقت جماعت کی لیڈری کرے گا اور اس وجہ سے میں نے اس دن سے بوجہ ادب کے آپ کی کلاس میں ان کے سامنے کرسی پر بیٹھنا چھوڑ دیا.اور آپ سے یہ خواب سننے کے بعد میں نے آپ سے یہ پختہ عہد لیا کہ میاں آپ بڑے ہو کر مجھ کو نہ بھلا دیں اور مجھ پر پھر بھی نظر شفقت رکھیں.حضرت مولوی صاحب نے ایسی ہی اور بھی چند خوا ہیں حضور کی سنائیں اور یہ اس زمانہ کی ہیں جبکہ آپ ہنوز سلسلہ تعلیم میں مشغول بلکہ چوتھی جماعت میں پڑھتے تھے مگر آخر وہ وقت آگیا کہ جب خدا نے آپ کی ان خوابوں کو پورا کرتے ہوئے آپ کو ایک جماعت کا خلیفہ اور امام بنا کر ہندوستان اور ہندوستان سے باہر سمندر پار کے ممالک میں تبلیغ احمدیت پہنچانے کی توفیق دی.چنانچہ سمندر پار کی ترقی کا سہرا حضرت خلیفہ المسح الثانی (نوراللہ مرقدہ ) کے سر پر ہے.".اصحاب احمد جلد 5 صفحہ 151-150) خلافت کے مقام پر کھڑا کرنے کا الہی اشارہ: آپ خود فرماتے ہیں: حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام مئی 1908ء میں فوت ہوئے تھے.غالباً آپ

Page 98

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 96 کی وفات کے ایک ماہ بعد کی بات ہے کہ مجھے الہام ہوا.اِعْمَلُو اآلَ دَاوُدَ شُكْرًا - اے داؤد کی نسل شکر گزاری کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے حضور اعمال بجالاؤ.اس الہام میں اللہ تعالیٰ نے لفظ سلیمان تو استعمال نہیں فرمایا مگر آل داؤد کہہ کر حضرت سلیمان کی بعض خصوصیات کا مجھ کو وعدہ دیا گیا ہے.میں سمجھتا ہوں اُن باتوں میں سے ایک یہ بات بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت جو ہمیشہ لوگوں کے لئے اضطراب کا موجب رہی مجھ پر ابتدائی زمانہ ہی میں کھول دی تھی اور جہاں تک میں سمجھتا ہوں اس میں یہ بھی پیشگوئی تھی کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے بعد خلافت کے مقام پر مجھ کو کھڑا کیا جائے گا اور ان مشکلات کا بھی اس میں ذکر تھا جو میرے راستہ میں آنے والی تھیں.چونکہ انسانی فطرت میں یہ بات داخل ہے کہ وہ تکالیف اور اعتراضات سے گھبراتا ہے اس لئے اللہ تعالیٰ نے مجھے بتایا کہ تکالیف اور اعتراضات کوئی بُری چیز نہیں ہیں بلکہ آل داؤ د ہونے کے لحاظ سے تمہیں ان کا منتظر رہنا چاہئے اور ان سے گھبرانا نہیں چاہئے." نیز فرمایا: ( تفسیر کبیر جلد 2 صفحه 67-66) " تیسرا الہام جو مجھے اسی رنگ میں ہوا لیکن حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کی اعملوا آل داؤد شكرا.وفات کے بعد وہ یہ ہے کہ آل داؤ تم اللہ تعالیٰ کے شکر کے ساتھ اس کے احکام پر عمل کرو.اس الہام کے ذریعہ اعملو ا کہہ کر اللہ تعالیٰ نے ہمیں اپنے منشاء پر پوری طرح عمل کرنے کا حکم دیا ہے اور آل داؤد کہہ کر اللہ تعالیٰ نے مجھے حضرت سلیمان علیہ السلام سے مشابہت دی ہے.حضرت سلیمان السلام حضرت داؤد علیہ السلام کے بعد خلیفہ ہوئے تھے اور ان کے بیٹے بھی تھے......مجھے یاد ہے اس وقت یہ الہام اتنے زور سے ہوا کہ کتنی دیر تک مجھ پر اس الہام کے نازل ہونے کی کیفیت تازہ رہی." علیہ ( الفضل07 / مارچ1944ء)

Page 99

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے ۴.خلافت کی برکتیں اور رحمتیں جاری رہنے کی نوید : حضرت مصلح موعود اپنا ایک رؤیا بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں.97 میں تمہیں سچ سچ کہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے بتا دیا ہے کہ قادیان کی زمین بابرکت ہے میں نے دیکھا کہ ایک شخص عبد الصمد کھڑا ہے اور کہتا ہے."مبارک ہو قادیان کی غریب جماعت ! تم پر خلافت کی رحمتیں یا برکتیں نازل ہوتی ہیں." منصب خلافت از انوار العلوم جلد 2 صفحہ 50) ۵.ترقیات کی بشارت: فرمایا: " سنا جاتا ہے کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ مجھے حکومت کی خواہش تھی اس لئے جماعت میں تفرقہ ڈال کر لوگوں سے بیعت لے لی ہے.لیکن بیعت لینے کے وقت کی حالت میں تمہیں بتاتا ہوں.جس وقت بیعت ہو چکی تو میرے قدم ڈگمگا گئے اور میں نے اپنے اوپر ایک بہت بڑا بوجھ محسوس کیا.اس وقت مجھے خیال آیا کہ آیا اب کوئی ایسا طریق بھی ہے کہ میں اس بات سے لوٹ سکوں.میں نے بہت غور کیا اور بہت سوچا لیکن کوئی طرز مجھے معلوم نہ ہوئی.اس کے بعد بھی کئی دن میں اسی فکر میں رہا تو خدا تعالیٰ نے مجھے رویا میں بتایا کہ میں ایک پہاڑی پر چل رہا ہوں دشوار گزار راستہ دیکھ کر میں گھبرا گیا اور واپس لوٹنے کا ارادہ کیا جب میں نے لوٹنے کے لئے پیچھے مڑ کر دیکھا تو پچھلی طرف میں نے دیکھا کہ پہاڑ ایک دیوار کی طرح کھڑا ہے اور لوٹنے کی صورت نہیں اس سے مجھے یہ معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے بتایا ہے کہ اب تم آگے ہی آگے چل سکتے ہو پیچھے نہیں ہٹ سکتے." برکات خلافت از انوار العلوم جلد 2 صفحہ 159-158 )

Page 100

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے.محمود احمد، پر میشر اس کا بھلا کرے: 98 حضرت مصلح موعود نور اللہ مرقده قبل از خلافت 1908ء کی اپنی ایک رؤیا کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں." جن لوگوں نے میری بیعت کر لی ہے میں انہیں تاکید کرتا ہوں کہ وہ ہر قسم کا چندہ میری معرفت دیں.یہ تجویز میں ایک رؤیاء کی بناء پر کرتا ہوں جو 08 / مارچ1907 ء کی ہے.حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اپنے ہاتھ کی لکھی ہوئی ہے ان کی اپنی کا پی الہامات میں درج ہے اس کے آگے پیچھے حضرت صاحب کے اپنے الہامات درج ہیں اور اب بھی وہ کاپی موجود ہے یہ ایک لمبی خواب ہے اس میں میں نے دیکھا کہ ایک پارسل میرے نام آیا ہے محمد چراغ کی طرف سے آیا ہے اس پر لکھا ہے محمود احمد ، پر میشر اس کا بھلا کرے.خیر اس کو کھولا تو وہ روپوں کا بھرا ہوا صندوقچہ ہو گیا.کہنے والا کہتا ہے کہ کچھ تم خود رکھ لو کچھ حضرت صاحب کو دے دو کچھ صدرانجمن احمدیہ کو دے دو." پھر حضرت صاحب کہتے ہیں کہ محمود کہتا ہے کہ " کشفی رنگ میں آپ مجھے دکھائے گئے اور چراغ کے معنی سورج سمجھائے گئے اور محمد چراغ کا یہ مطلب ہوا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم جو کہ سورج ہے اُس کی طرف سے آیا ہے." غرض یہ ایک سات سال کی رؤیا ہے حضرت صاحب کے اپنے ہاتھ کی لکھی ہوئی ہے جس سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ کسی وقت صدر انجمن حد یہ کوروپیہ میری معرفت ملے گا ہمیں جو کچھ ملتا ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے طفیل ہی ملتا ہے.پس جو روپیہ آتا ہے وہ محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہی بھیجتے ہیں.حضرت صاحب کو دینے سے یہ مراد معلوم ہوتی ہے کہ اشاعت سلسلہ میں خرچ کیا جائے.قرآن شریف کی ایسی آیات کے صحابہ نے یہی معنی کئے

Page 101

.خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 99 ہیں.یہ ایک کچی خواب ہے ورنہ کیا چھ سال پہلے میں نے ان واقعات کو اپنی طرف سے بنا لیا تھا اور خدا تعالیٰ نے اسے پورا بھی کر دیا.نعوذ بالله من ذالک دین کی اعانت بارے رویا: منصب خلافت انور العلوم جلد 2 صفحہ 65-64) 1908ءکے اپنے ایک کشف کا ذکر کرتے ہوئے آپ فرماتے ہیں." مجھے ایک کشف ہوا جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کی زندگی میں ہی میں نے دیکھا تھا وہ بھی اسی مقام پر دلالت کرتا ہے.میں نے دیکھا کہ میں اس کمرہ سے نکل رہا ہوں جس میں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام رہتے تھے اور باہر صحن میں آیا ہوں وہاں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام تشریف رکھتے ہیں اس وقت کوئی شخص یہ کہ کر مجھے ایک پارسل دے گیا ہے کہ یہ کچھ تمہارے لئے ہیں اور کچھ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے لئے ہے.کشفی حالت میں جب میں اس پارسل پر لکھا ہوا پتہ دیکھتا ہوں تو وہاں بھی مجھے دو نام لکھے ہوئے نظر آتے ہیں اور پتہ اسی طرح درج ہے کہ محی الدین اور معین الدین کو ملے.میں کشف میں سمجھتا ہوں کہ ان میں سے ایک نام حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کا ہے اور دوسرا نام میرا ہے.میں نے سمجھا کہ محی الدین سے مراد حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام ہیں جنہوں نے دین کو زندہ کیا اور معین الدین سے مراد میں ہوں جس نے دین کی اعانت کی.".تم ابراہیم ہو: الفضل 07 مارچ 1944 ء از رؤیا و کشوف سید نامحمود صفحه (11) 1908 ء ہی کی ایک رؤیا کا ذکر آپ نے یوں فرمایا: میں نے ایک دفعہ رویا دیکھا کہ میں بیت الدعا میں بیٹھا ہوں کہ ایک فرشتہ میرے

Page 102

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 100 سامنے آیا اور اس نے کہا میں تم کو ابراہیم بتاؤں میں نے کہا میں ابراہیم کو جانتا ہوں وہ کہنے لگا.ایک ابراہیم نہیں.کئی ابراہیم ہوئے ہیں چنانچہ اس کے بعد اس نے کئی ابراہیم مجھے بتانے شروع کئے.حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کی نسبت اس نے کہا کہ وہ بھی ابراہیم تھے پھر اس نے حضرت خلیفہ اول کے متعلق کہا کہ وہ بھی ابراہیم تھے اور آپ کا نام اس نے ابراہیم ادھم بتایا اسی طرح اور بیسیوں ابراہیم اس نے مجھ پر ظاہر کئے.و." مجھے بتایا گیا کہ ایک ابراہیم تم بھی ہو." الفضل 09 مئی 1940 ء صفحه 3 از رؤیا وکشوف سید نامحمود صفحه 12) اب میری امت کبھی گمراہ نہ ہوگی: 1910ء 1911ء کی ایک خواب اور الہی اشارہ کا ذکر تے ہوئے حضرت خلیفۃ المسیح الثانی نوراللہ مرقدہ فرماتے ہیں.پرسوں جمعہ کے روز میں نے ایک خواب سنایا تھا کہ میں بیمار ہو گیا اور مجھے ران میں در دمحسوس ہوا اور میں نے سمجھا کہ شاید طاعون ہونے لگا ہے تب میں نے اپنا دروازہ بند کر لیا اور فکر کرنے لگا کہ یہ کیا ہونے لگا ہے میں نے سوچا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے وعدہ کیا تھا انسی احافظ کل من فی الدار یہ خدا کا وعدہ آپ کی زندگی میں پورا ہوا شاید خدا کے مسیح کے بعد یہ وعدہ نہ رہا ہو کیونکہ وہ پاک وجود ہمارے درمیان نہیں.اسی فکر میں میں کیا دیکھتا ہوں یہ خواب نہ تھا.بیداری تھی میری آنکھیں کھلی تھیں میں درود یوار کو دیکھتا تھا کمرے کی چیزیں نظر آرہی تھیں.میں نے اسی حالت میں اللہ تعالیٰ کو دیکھا کہ ایک سفید اور نہایت چمکتا ہوا نور ہے.نیچے سے آتا ہے اور اوپر چلا جاتا ہے نہ اس کی ابتداء ہے نہ انتہا.اس نور میں سے ایک ہاتھ نکلا جس میں ایک سفید چینی کے پیالہ میں دودھ تھا جو مجھے پلایا گیا جس کے معا بعد مجھے آرام ہو گیا اور کوئی تکلیف نہ رہی.اس قدر حصہ میں نے سنایا تھا اس کا دوسرا حصہ اس وقت میں نے

Page 103

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے نہیں سنایا تھا اب سناتا ہوں وہ پیالہ جب مجھے پلایا گیا تو معاً میری زبان سے نکلا." اب میری امت بھی کبھی گمراہ نہ ہوگی " 101 میری امت کوئی نہیں تم میرے بھائی ہو.مگر اسی نسبت سے جو آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے حضرت مسیح موعود کو ہے یہ فقرے نکلے جس کام کو سیح موعود نے جاری کیا اپنے موقع پر وہ امانت میرے سپرد ہوئی ہے." (الفضل21 / مارچ1914ء) افواج کا کمانڈرانچیف مقرر ہونا: 1911ء/ 1910ء کی بات ہے جب آپ نے درج ذیل رؤیا دیکھا." میں نے دیکھا کہ میں اور حافظ روشن علی صاحب ایک جگہ بیٹھے ہیں اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مجھے گورنمنٹ برطانیہ نے افواج کا کمانڈر انچیف مقرر فرمایا ہے اور میں سراومور کرے سابق کمانڈرانچیف افواج ہند کے بعد مقرر ہوا ہوں اور ان کی طرف سے حافظ صاحب مجھے عہدہ کا چارج دے رہے ہیں چارج لیتے لیتے ایک امر پر میں نے کہا کہ فلاں چیز میں تو نقص ہے میں چارج میں کیونکر لے لوں؟ میں نے یہ بات کہی ہی تھی کہ نیچے چھت پھٹی (ہم چھت پر تھے ) اور حضرت خلیفہ المسیح اول اس میں سے برآمد ہوئے اور میں خیال کرتا ہوں کہ آپ سرا مور کرے کمانڈر انچیف افواج ہند ہیں.آپ نے فرمایا! کہ اس میں میرا کوئی قصور نہیں بلکہ لارڈ کچنر سے مجھے یہ چیز اسی طرح ملی تھی.....افواج کی کمانڈ سے مراد جماعت کی سرداری ہے.....اس رویاء میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو لارڈ کچنر کے نام سے ظاہر کیا گیا ہے اور حضرت خلیفہ اول کو سر اومور

Page 104

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 102 کرے کے نام سے.اور جب ہم ان دونوں افسروں کے عہدوں کو دیکھتے ہیں تو جس سال حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے وفات پائی تھی اسی سال لارڈ کچز ہندوستان سے رخصت ہوئے تھے اور سر اومور کرے ہندوستان سے روانہ ہوئے ہیں اسی سال اور اسی مہینہ یعنی مارچ 1914ء میں حضرت خلیفة اسبح فوت ہو گئے اور مجھے اللہ تعالیٰ نے اس کام پر مقرر فرمایا.اس رؤیا میں یہ جو دکھایا گیا ہے کہ چارج میں ایک نقص ہے اور میں اس کے لینے سے انکار کرتا ہوں تو وہ ان چند آدمیوں کی طرف اشارہ تھا کہ جنہوں نے اس وقت فساد کھڑا کیا اور اللہ تعالیٰ نے اس رویاء کے ذریعہ سے حضرت مولوی صاحب پر سے یہ اعتراض دور کیا ہے جو بعض لوگ آپ پر کرتے ہیں کہ اگر حضرت مولوی صاحب اپنے زمانہ میں ان لوگوں کے اندرونہ سے لوگوں کو علی الا علان آگاہ کر دیتے اور اشارات پر ہی بات نہ رکھتے یا جماعت سے خارج کر دیتے تو آج یہ فتنہ نہ ہوتا اور مولوی صاحب کی طرف سے قبل از وقت یہ جواب دے دیا کہ یہ نقص میرے زمانہ کا نہیں بلکہ پہلے کا ہی ہے اور یہ لوگ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے زمانہ میں ہی بگڑ چکے تھے.ان کے بگڑنے میں میرے کسی سلوک کا دخل نہیں مجھ سے پہلے ہی ایسے تھے." رؤیا وکشوف سید نامحمودصفحه 22-21) ا.آسمان پر بڑے بڑے تغیرات تمہارے لئے اچھے ہوں گے: نومبر 1912ء کی ایک رؤیا کا ذکر کرتے ہوئے حضرت مصلح موعود نور اللہ مرقدہ فرماتے ہیں." خدا تعالیٰ نے مجھے خود ایک رؤیاء کے ذریعہ بتایا کہ آسمان سے سخت گرج کی آواز آ رہی ہے اور ایسا شور ہے جیسے تو پوں کے متواتر چلنے سے پیدا ہوتا ہے اور سخت تاریکی چھائی ہوئی

Page 105

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 103 ہے ہاں کچھ کچھ دیر کے بعد آسمان پر روشنی ہو جاتی ہے اتنے میں ایک دہشت ناک حالت کے بعد آسمان پر ایک روشنی پیدا ہوئی اور نہایت موٹے اور نورانی الفاظ میں آسمان پر لا اله الا الله محمد رسول اللہ لکھا گیا ہے اس کے بعد کسی نے بآواز بلند کچھ کہا جس کا مطلب یا درہا کہ آسمان پر بڑے بڑے تغیرات ہو رہے ہیں جن کا نتیجہ تمہارے لئے اچھا ہو گا.پس اس سلسلہ کی ترقی کے دن آگئے ہیں کیونکہ اس خواب کا ایک حصہ پورا ہو گیا ہے اور یورپ کی خطرناک جنگ کی شکل میں ظاہر ہوا ہے اور صاف ظاہر ہے کہ اللہ تعالیٰ چاہتا ہے کہ اسلام کی صداقت کو روشن کرے اور یہ ہو نہیں سکتا.مگر اس کے ہاتھ سے جس نے مسیح موعود کے ہاتھ پر بیعت کی ہو خدا تعالیٰ کا منشاء ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی جماعت پھیلے کیونکہ وہ خدا کی طرف سے آیا ہے.۱۲.پیغام مسیح تقریر 11 جولائی 1915ء بمقام لاہور از رؤیا کشوف سید نا محمودصفحہ 25-26) " خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ " بڑھنے کی ہدایت: 1912ء کی ایک رؤیا کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: " آج سے بائیس سال قبل غالباً اگست یا ستمبر (1912ء) کا مہینہ تھا جب میں شملہ گیا ہوا تھا تو میں نے رویاء دیکھا کہ میں ایک پہاڑی سے دوسری پہاڑی پر جانا چاہتا ہوں.ایک فرشتہ آیا اور مجھ سے کہنے لگا کہ تمہیں پتہ ہے یہ رستہ بڑا خطرناک ہے اس میں بڑے مصائب اور ڈراؤنے نظارے ہیں ایسا نہ ہو تم ان سے متاثر ہو جاؤ اور منزل پر پہنچنے سے رہ جاؤ اور پھر کہا کہ میں تمہیں ایسا طریق بتاؤں جس سے تم محفوظ رہو میں نے کہا ہاں بتاؤ؟ اس پر اس نے کہا کہ بہت سے بھیا نک نظارے ہوں گے مگر تم ادھر ادھر نہ دیکھنا اور نہ ان کی طرف متوجہ ہونا بلکہ خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ

Page 106

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 104 کہتے ہوئے سیدھے چلے جانا ان کی غرض یہ ہوگی کہ تم ان کی طرف متوجہ ہو جاؤ اور اگر تم ان کی طرف متوجہ ہو گئے تو اپنے مقصد کے حصول میں ناکام رہ جاؤ گے اس لئے اپنے کام میں لگے جاؤ.چنانچہ میں جب چلا تو میں نے دیکھا کہ نہایت اندھیرا اور گھنا جنگل ہے اور ڈراور خوف کے بہت سے سامان جمع تھے اور جنگل بالکل سنسان تھا.جب میں ایک خاص مقام پر پہنچا جو بہت ہی بھیانک تھا تو بعض لوگ آئے اور مجھے تنگ کرنا شروع کیا تب مجھے معا خیال آیا کہ فرشتہ نے مجھے کہا تھا کہ " خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ " کہتے ہوئے چلے جانا اس پر میں نے بلند آواز سے یہ فقرہ کہنا شروع کیا اور وہ لوگ چلے گئے اس کے بعد پھر پہلے سے بھی خطرناک راستہ آیا اور پہلے سے بھی زیادہ بھیانک شکلیں نظر آنے لگیں حتی کے بعض سر کٹے ہوئے جن کے ساتھ دھڑ نہ تھے ہوا میں معلق میرے سامنے آئے اور طرح طرح کی شکلیں بناتے اور منہ چڑاتے اور چھیڑتے.مجھے غصہ آیا لیکن معافرشتہ کی نصیحت یاد آجاتی اور میں پہلے سے بھی بلند آواز سے "خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ " کہنے لگتا.اور پھر وہ نظارہ بدل جاتا یہاں تک کہ سب بلائیں دور ہو گئیں اور میں منزل مقصود پر خیریت سے پہنچ گیا.یہ رویاء میں نے 1912ء میں اگست یا ستمبر میں بمقام شملہ دیکھا تھا اور شملہ میں خواب دیکھنے کا شاید یہ بھی مطلب ہو کہ حکومت کے بعض ارکان کی طرف سے بھی ہماری مخالفت ہوگی اس رویاء کو آج کچھ ماہ کم 22 سال ہو گئے ہیں.اس دن سے جب میں کوئی مضمون لکھتا ہوں تو اس کے اوپر " خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ "ضرور لکھتا ہوں." (الفضل 17 اپریل 1935ء) اسی رؤیا کے حوالہ سے ایک اور موقعہ پر آپ نے فرمایا: " یہ رویا حضرت خلیفتہ امیج اول کی زندگی میں 1913ء کے شروع میں میں نے دیکھا تھا اس وقت میں نے سمجھا کہ میری زندگی میں کوئی تغیر پیدا ہونے والا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف

Page 107

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 105 سے کوئی خاص کام میرے سپرد کیا جائے گا.دشمن مجھے اس کام سے غافل کرنے کی کوشش کرے گا وہ مجھے ڈرائے گا دھمکائے گا اور گالیاں دے گا مگر مجھے اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ ہدایت دی گئی ہے کہ میں ان کی گالیوں کی طرف توجہ نہ کروں اور " خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ " کہتا ہو منزل مقصود کی طرف بڑھتا چلا جاؤں یہی وجہ ہے کہ میرے ہر مضمون پر یہ الفاظ لکھے ہوئے ہوتے ہیں." خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ " رؤیا وکشوف سید نامحمود صفحه 26-25) دین کی تکمیل کے لئے کھڑا کرنے کی طرف ایک الہی اشارہ: حضرت خلیفہ اسیح الاوّل کی زندگی میں غالبا 1913ء کے ایک القاء کا ذکر کرتے ہوئے آپ فرماتے ہیں." حضرت خلیفتہ اُسیح کی زندگی کا واقعہ ہے کہ منشی فرزند علی صاحب نے مجھ سے کہا کہ میں تم سے قرآن مجید پڑھنا چاہتا ہوں اس وقت ان سے میری اس قدر واقفیت بھی نہ تھی میں نے عذر کیا مگر انہوں نے اصرار کیا.میں نے سمجھا کہ کوئی منشاء الہی ہے آخر میں نے ان کو شروع کرا دیا ایک دن میں پڑھا رہا تھا کہ میرے دل میں بجلی کی طرح ڈالا گیا کہ آیت رَبَّنَا وَابْعَثْ فِيهِمْ رَسُولًا مِنْهُم سورۃ بقرہ کی کلید ہے اور اس سورت کی ترتیب کا راز اس میں رکھا گیا ہے اسی کے ساتھ ہی سورۃ بقرہ کی ترتیب پورے طور پر میری سمجھ میں آ گئی." منصب خلافت تقریر 12 اپریل 1914 ء صفحہ 7) اس کی مزید وضاحت کرتے ہوئے اسی تقریر میں فرماتے ہیں.میں اس راز اور حقیقت کو آج سمجھا کہ تین سال پیشتر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت بجلی کی طرح میرے دل میں کیوں ڈالی، قبل از وقت میں اس راز سے آگاہ نہیں ہوسکتا تھا مگر آج

Page 108

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 106 حقیقت کھلی کہ ارادہ الہی میں یہ میرے ہی فرائض اور کام تھے اور ایک وقت آنے والا تھا کہ مجھے ان کی تکمیل کے لئے کھڑا کیا جانا تھا." منصب خلافت صفحه 28 رؤیا وکشوف سید نامحمود صفحه 28) ۱۴.وصیت مارچ کے بدر میں دیکھیں: 1913 ء کی ایک رؤیا کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں."1913ء میں ستمبر کے مہینہ میں چند دن کے لئے شملہ گیا تھا جب میں یہاں سے چلا ہوں تو حضرت خلیفتہ اسیح کی طبیعت اچھی تھی لیکن وہاں پہنچ کر میں نے پہلی یا دوسری رات دیکھا کہ رات کا وقت ہے اور قریب 2 بجے ہیں میں اپنے کمرہ میں ( قادیان میں ) بیٹھا ہوں.مرزا عبد الغفور صاحب ( جو کلانور کے رہنے والے ہیں ) میرے پاس آئے اور نیچے سے آواز دی میں نے اٹھ کر ان سے پوچھا کہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ حضرت خلیفہ اسیح کو سخت تکلیف ہے تپ کی شکایت ہے ایک سودو (102) کے قریب تپ ہو گیا تھا آپ نے مجھے بھیجا ہے کہ میاں صاحب کو جا کر کہہ دو کہ ہم نے اپنی وصیت شائع کر دی ہے مارچ کے مہینہ کے بدر میں دیکھ لیں.جب میں نے یہ رویا دیکھی تو سخت گھبرایا اور میرا دل چاہا کہ واپس لوٹ جاؤں لیکن میں نے مناسب خیال کیا کہ پہلے دریافت کرلوں کہ کیا آپ واقع میں بیمار ہیں.سو میں نے وہاں سے تار دیا کہ حضور کا کیا حال ہے.جس کے جواب میں حضرت نے لکھا کہ اچھے ہیں.یہ رویا میں نے اسی وقت نواب محمد علی خان صاحب رئیس مالیر کوٹلہ کو اور مولوی سید سرور شاہ صاحب کو سنا دی تھی اور غالباً نواب صاحب کے صاحبزادگان میاں عبد الرحمن خان صاحب ، میاں عبداللہ خان صاحب، میاں عبدالرحیم خان صاحب میں سے بھی کسی نے وہ رؤیاسنی ہوگی کیونکہ وہاں ایک مجلس میں میں نے اس رویا کو بیان کر دیا تھا.اب دیکھنا چاہئے کہ کس طرح اللہ تعالیٰ نے قبل از وقت حضرت صاحب کی وفات کی

Page 109

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 107 خبر دی اور چار باتیں ایسی بتائیں کہ جنہیں کوئی شخص اپنے خیال او را اندازہ سے دریافت نہیں کر سکتا.اول.تو یہ کہ حضور کی وفات تپ سے ہوگی.دوم یہ کہ آپ وفات سے پہلے وصیت کر جائیں گے.سوم.یہ کہ وصیت مارچ کے مہینہ میں شائع ہوگی.چہارم.یہ کہ اس وصیت کا تعلق بدر کے ساتھ ہو گا.اگر ان چاروں باتوں کے ساتھ پانچویں بات بھی شامل کر دوں تو نا مناسب نہ ہوگا کہ اس رؤیا سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ اس وصیت کا تعلق مجھ سے بھی ہوگا کیونکہ اگر ایسا نہ ہوتا تو میری طرف آدمی بھیج کر مجھے اطلاع دینے سے کیا مطلب ہوسکتا تھا اور یہ ایک ایسی بات تھی کہ جسے قبل از وقت کوئی بھی نہیں سمجھ سکتا تھا لیکن جب واقعات اپنے اصل رنگ میں پورے ہو گئے تو اب یہ بات صاف معلوم ہوتی ہے کہ اس رویا میں میری خلافت کی طرف بھی اشارہ تھا لیکن چونکہ یہ بات وہم وگمان میں بھی نہ تھی اس لئے اس وقت جبکہ یہ رویا دکھلائی گئی تھی اس طرف خیال بھی نہیں جا سکتا تھا.مندرجہ بالا پانچ نتائج جو اس رویا سے نکالے گئے ہیں ان سے چار تو صاف ہیں یعنی تپ سے وفات کا ہونا.چنانچہ ایسا ہی ہوا.وصیت کا کرنا وہ بھی صاف ہے کیونکہ آپ نے اپنی وفات سے پہلے وصیت کر دی تھی.تیسرے مارچ میں وصیت کا ہونا وہ بھی ایک بالکل واضح ہے کیونکہ آپ نے مارچ ہی میں وصیت کی اور مارچ ہی میں وہ شائع ہوئی.پانچواں امر بھی صاف ہے کہ اس وصیت کا مجھ سے بھی کچھ تعلق تھا چنانچہ ایسا ہی ظاہر ہوا.لیکن چوتھی بات کہ بدر میں دیکھ لیں.تشریح طلب ہے کیونکہ آپ کی وصیت جہاں الفضل ، الحکم، نور میں شائع ہوئی وہاں بدر میں شائع نہیں ہوئی کیونکہ وہ اس وقت بند تھا پس اس کے کیا معنی ہوئے کہ بدر میں دیکھ لیں.سواس

Page 110

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 108 امر کے سمجھنے کے لئے یاد رکھنا چاہئے کہ رویا اور کشوف کبھی بالکل اصل شکل میں پورے ہوتے ہیں اور کبھی وہ تعبیر طلب ہوتے ہیں اور کبھی ان کا ایک حصہ تو اصل رنگ میں ظاہر ہوتا ہے اور ایک حصہ تعبیر طلب ہوتا ہے سو یہ خواب بھی اسی طرح کی ہے اور جہاں اس رویا میں سے چارا مور بالکل صاف اور واضح طور پر پورے ہوئے ایک امر تعبیر طلب بھی تھا لیکن رؤیا کی صداقت پر باقی چارا مور نے مہر کر دی تھی.اور اس چوتھے امر کی تعبیر یہ تھی کہ بدر اصل میں پندرھویں رات کے چاند کو کہتے ہیں.پس اللہ تعالیٰ نے رویا میں ایک قسم کا اخفاء رکھنے کے لئے مارچ کی چودھویں تاریخ کا نام چودھویں کی مشابہت کی وجہ سے بدر رکھا.اور یہ بتایا کہ یہ واقعہ چودہ تاریخ کو ہوگا.چنانچہ وصیت با قاعدہ طور پر جو شائع ہوئی یعنی اس کے امین نواب محمد علی خان صاحب نے پڑھ کر سنائی تو چودہ 14 تاریخ کو ہی سنائی اور اسی تاریخ کو خلافت کا فیصلہ ہوا." برکات خلافت از انوار العلوم جلد 2 صفحہ 188-186) ۱۵- قبل از وقت کا ایک اشارہ 21-20 / مارچ 1914ء کو آپ نے ایک رؤیا دیکھا جس کا ذکر آپ یوں فرماتے ہیں."حضرت مولوی صاحب بیمار ہیں.آخری دنوں کی حالت سے بہت بہتر حالت ہے.میں کہتا ہوں مولوی صاحب کو دفن کر کے آئے تھے.پھر خیال کرتا ہوں کہ جس طرح مسیح ناصری نے پیشگوئی کی تھی اسی طرح مسیح ناصری کے خلیفہ نے دوسرے خلیفہ کے متعلق بعض پیشگوئیاں کی تھیں یہ اس کے مطابق ہورہا ہے." ( رؤیاوکشوف سید نامحمودصفحه 33)

Page 111

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ایسے رویا جو غیروں نے دیکھے اور حضرت مصلح موعود نے بیان فرمائے 109 حضرت مصلح موعود نے اپنی خلافت بارہ غیروں کی رؤیا اور خوابوں کا ذکر متعدد جگہ پر فرمایا.چند واقعات کا ذکر یہاں کیا جاتا ہے.i.یہ معیار ہم میں اور ہمارے مخالفین میں بہت کھلا فیصلہ کر دیتا ہے ہم جب کئی ایک لوگوں کی خوا ہیں ایک ہی مطلب کی اپنے متعلق پیش کرتے ہیں تو وہ کہہ دیتے ہیں کہ یہ حدیث النفس ہیں.مگر دیکھو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں.تُرى له اوروں کو بھی دکھائی جاتی ہیں اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کہتے ہیں کہ دو شخصوں کی خوابوں کو آپس میں ملا کر دیکھولوا گر مل جائیں تو وہ بچی ہوں گی.لیکن ہمارے متعلق دو کو نہیں بلکہ سینکڑوں کو آئیں.پھر ان لوگوں کو آئی ہیں جو ہمارا نام بھی نہ جانتے تھے حتی کے ہندوؤں کو بھی آئی ہیں.(حقیقۃ الرؤیا از انوار العلوم جلد 4 صفحہ 128) " پھر غیر مبائعین میں سے بہت لوگوں کو خوا ہیں آئیں اور وہ اسی ذریعہ سے بیعت میں داخل ہوئے.....تو میری تائید میں بہت سے لوگوں کو خوا میں آئی ہیں." !!!~ (انوار العلوم جلد 4 صفحہ 130 ) " خدا تعالیٰ نے سینکڑوں آدمیوں کو خوابوں کے ذریعہ سے میری طرف جھکا دیا اور قریباً ڈیڑھ سو خواب تو ان چند دنوں میں مجھ تک بھی پہنچ چکی ہے اور میرا ارادہ کہ اسے شائع کر دیا جائے." ( مضمون" کون ہے جو خدا کے کام کو روک سکے " از انوار العلوم جلد 2 صفحہ 17 )

Page 112

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 110 مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ماسٹر فقیر اللہ صاحب کی خواب ایک دو نہیں ، دس ہیں نہیں ، کم از کم ہزار کے قریب ایسے لوگ ہیں جن میں احمدی اور غیر احمدی ہندو عیسائی شامل ہیں کہ ان کو رویا کے ذریعہ یا تو پہلے یا میری خلافت کے دوران میں اس خلافت کا پتہ معلوم ہوا.ان میں سے ابھی تک بعض ایسے ہیں جو جماعت میں شامل نہیں ہوئے.ان سے شہادت کی جاسکتی ہے.جیسے ماسٹر فقیر اللہ صاحب غیر مبائع ہیں.انہوں نے دیکھا کہ میں خلیفہ ہو گیا ہوں.انہوں نے خود بیعت نہ کی اور جب پوچھا گیا کہ آپ بیعت کیوں نہیں کرتے تو انہوں نے کہا میری خواب درست ہوگئی ہے باقی مجھے یہ نہیں کہا گیا تھا کہ میں بیعت بھی کروں." خطبات جمعہ جلد نمبر 11 صفحہ 223) مکرم ڈاکٹر عبداللہ صاحب کی خواب اسی طرح ڈاکٹر عبد اللہ صاحب جو میرے ایک فیصلہ پر ناراض ہوکر نظام سلسلہ سے الگ ہو گئے ہیں انہوں نے غالباً 1923ء میں جب کہ میں لا ہور گیا تھا.سنایا کہ باوجود اس کے کہ مجھے خرچ کی تنگی تھی.میں اس لئے ساتھ چلا ہوں کہ مجھے خواب میں بتایا گیا تھا کہ گویا تمام

Page 113

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے.111 نبوتوں کی برکات آپ کے ساتھ جمع ہیں.( مفہوم اس کے قریب قریب تھا) میں نے خلافت کے پہلے تین ماہ میں اس قسم کی خوا ہیں جمع کرائی تھیں.پانچ سو سے زیادہ تھیں.اور پھر ہر سال ایسے لوگوں میں اضافہ ہوتا رہتا ہے." ( خطبات جمعہ جلد نمبر 11 صفحہ 224-223)........ایک عرب کی خواب حضرت مصلح موعود نے 09 / دسمبر 1914 ء کو درس القرآن سے پہلے یہ رویا سنائی." یہاں ایک عرب رہتا ہے اس نے بھی آج ہی اپنی خواب لکھ کر مجھے دی ہے اور وہ یہ کہ میں کہیں جارہا ہوں اور چاروں طرف آگ لگی ہوئی ہے اور کوئی جگہ خالی نہیں.ہر طرف سے شعلے اٹھ رہے ہیں مجھے دو خوبصورت آدمی ملے ہیں اور وہ کہتے ہیں کہ تو کدھر جارہا ہے جہاں تو بیٹھا ہوا تھا میں بیٹھ جا.انہوں نے مجھے ایک قرآن اور ایک سیب دیا ہے اور کہا کہ جاؤ یہ سیب خلیفہ اسیح کو دے دو.اور اسے اسباب میں لپیٹ کر رکھ دو تا کہ خشک نہ ہو جائے." (الفضل 13 دسمبر 1914ء)

Page 114

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۴.ایک ہندو کی خواب 112 " حضرت مسیح موعود علیہ السلام کہتے ہیں کہ دو شخصوں کی خوابوں کو آپس میں ملا کر دیکھ لو.اگر مل جائیں تو وہ بچی ہوں گی.لیکن ہمارے متعلق دو کو نہیں بلکہ سینکڑوں کو آئیں.پھر ان لوگوں کو آئی ہیں جو ہمارا نام بھی نہ جانتے تھے حتی کہ ہندوؤں کو بھی آئی ہیں.چنانچہ ایک ہندو نے خواب میں دیکھا کہ " میں اور حضرت صاحب گھوڑوں پر سوار جارہے ہیں اور میرا گھوڑا آپ سے آگے ہے." اور مجدد صاحب سر ہندی کے تجربہ سے ظاہر ہے کہ مامور سے اس کے مرید کے گھوڑے کے آگے ہونے کی تعبیر اس مرید کا اس کا جانشین بننا ہوتا ہے.انہوں نے بھی دیکھا تھا کہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے آگے جارہا ہوں.اس پر جب اعتراض ہوا کہ کیا تمہارا درجہ آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے بڑا ہے.تو انہوں نے کہا کیا تم نہیں جانتے کہ جو خدمت پر مامور کیا جاتا ہے وہ آقا کے آگے ہی چلا کرتا ہے تو یہ خواب ایک ہندو نے دیکھی.اس کو اس بات کی کیا خواہش ہو سکتی تھی میں خلیفہ بنوں یا نہ بنوں.پھر اگر حدیث النفس ہی ہوتی تو وہ مجھے گھوڑے پر سوار نہ دیکھتا بلکہ یہ کہتا کہ تم کو میں نے خلیفہ بناہوادیکھا ہے.لیکن خدا تعالیٰ نے اسے مثالی رنگ میں دکھا کر بتلا دیا کہ یہ حدیث النفس نہیں ہے." (حقیقة الرؤیا از انوار العلوم جلد 4 صفحہ 129-128)

Page 115

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ایک غیر احمدی کی خواب 113 " پھر ایک غیر احمدی نے لکھا کہ میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ ایک دریا ہے اور اس پر ایک آدمی کھڑا ہے اور کچھ لوگ گزر رہے ہیں جو گزرتا ہے اسے وہ کھڑا ہونے والا شخص کہتا ہے کہ اس سے (مجھ سے ) چٹھی لاؤ تب گزرنے دوں گا.جو لوگ تو چٹھی لا کر دکھا دیتے ہیں وہ صحیح سلامت پار اتر جاتے ہیں اور جولانے سے انکار کرتے ہیں وہ ہلاک ہو جاتے ہیں." (حقیقۃ الرؤیا از انوار العلوم جلد 4 صفحہ 129).ایک اور غیر احمدی کا خواب اسی طرح ایک شخص نے جو یہاں سے قریب ہی ایک گاؤں شکار کا رہنے والا ہے اور مجھے جانتا نہ تھا دیکھا کہ میں خلیفہ مقرر ہو گیا ہوں صبح اٹھ کر اس نے احمدیوں سے پوچھا کہ قادیان میں کوئی محمود ہے اس کو بڑا درجہ ملنے والا ہے.اس سے یہ سن کر جب وہاں کے احمدی یہاں آئے تو انہیں معلوم ہوا کہ حضرت مولوی صاحب فوت ہوچکے ہیں اور ان کی جگہ میں خلیفہ ہوا ہوں." (حقیقة الرؤیا از انوار العلوم جلد 4 صفحہ 129)

Page 116

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے.ہزارہ کے محمد صادق کا خواب 114 " اسی طرح ہزارہ کی طرف کا ایک شخص جس کا نام محمد صادق ہے آیا اس نے دیکھا کہ میں نفل پڑھنے کے لئے مسجد میں گیا ہوں اور وہاں اپنے بھائی سے مصافحہ کیا ہے جس کا نام محمود تھا.اور مصافحہ کرتے وقت بجائے ہاتھ پر ہاتھ پڑنے کے بازو پر پڑا ہے اور دیکھا کہ اس وقت اس کے بھائی کے بائیں طرف سر کے بال ایک روپیہ بھر اڑے ہوئے ہیں.یہ رویا ء اس نے کسی کو سنائی اور اس نے اس کہا کہ تم کسی بزرگ کی بیعت کرو گے.وہ اسی تلاش میں تھا کہ کسی احمدی نے حضرت مولوی صاحب کا پتہ اسے بتایا اور وہ یہاں آیا.بٹالہ میں اسے کسی نے آپ کی وفات کی خبر دی مگر وہ قادیان آ گیا.یہاں لوگ خلافت کے لئے بیعت ہورہے تھے وہ کہتا ہے کہ میں نے خیال کیا کہ مولوی صاحب تو فوت ہو چکے ہیں انہی کی بیعت کرلوں مگر جب بیعت کے لئے ہاتھ رکھا تو بجائے ہاتھ پڑنے کے بازو پر ہاتھ پڑا.کہتا ہے کہ اس وقت مجھے خیال آیا کہ کہیں یہ وہی خواب تو پوری نہیں ہوئی.اس وقت سر اٹھا کر دیکھا تو میرے سر پر وہی نشان دیکھا.کیونکہ ان دنوں کسی بیماری کی وجہ سے میرے سر کے بائیں طرف کے بال ایک روپیہ برا براڑ گئے تھے.بیعت کے بعد اسے معلوم ہوا کہ میرا نام بھی محمود ہے.جس پر اسے اپنی خواب کی صداقت کا علم ہو گیا اور اس نے لوگوں کے سامنے اپنی رؤیا کو بیان کیا." (حقیقة الرؤیا از انوار العلوم جلد 4 صفحہ 130- 129 )

Page 117

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے.غیر مبائعین کی سید نامحمود کے حق میں خواہیں 115 " پھر غیر مبائعین میں سے بہت لوگوں کو خوا ہیں آئیں اور وہ اسی ذریعہ سے بیعت میں داخل ہوئے.ایک شخص نے مجھے لکھا کہ میرے دل میں آپ سے بڑی نفرت تھی.اور میرا ایک دوست تھا اس کی بھی یہی حالت تھی.لیکن میں نے دیکھا کہ ہم دونوں ایک پکی سڑک پر جارہے ہیں اور کچھ دور جاکر ایک پگڈنڈی آگئی ہے پکی سڑک کو میں نے دیکھا کہ ایک انجینئر بنا رہا ہے اور وہ انجینئر آپ ہیں.لیکن چونکہ مجھے آپ سے بغض تھا اس لئے پکی سڑک پر چلنا چھوڑ دیا اور پگڈنڈی پر چل پڑا.اور گو اس وقت مجھے پیاس لگی ہوئی تھی اور آپ کے پاس پانی تھا.لیکن میں نے پینا نا پسند کیا اور آگے چلا گیا.آگے سے حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اشارہ فرمایا کہ ادھر نہ آؤ اور ساتھ ہی ایک شیر حملہ آور ہوا.یہ دیکھ کر میں تو واپس بھاگ آیا مگر میرے دوسرے ساتھی کو شیر نے پھاڑ ڈالا.اب میں تو بیعت کرتا ہوں لیکن میرا دوست نہیں مانتا.کچھ عرصہ کے بعد اس کو طاعون ہو گئی اور وہ مر گیا.تو میری تائید میں بہت سے لوگوں کو خواہیں آئی ہیں...اور یہ حدیث النفس یا اضغاث احلام نہ تھیں کیونکہ ان میں سے بعض غیر از جماعت افراد اور بعض غیر مسلموں کو بھی دکھائی گئی تھیں جن کو خلافت سے کوئی دلچسپی نہ تھی." (حقیقۃ الرؤیا از انوار العلوم جلد 4 صفحہ 130)

Page 118

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے رفقاء اور احباب جماعت کے رویا و کشوف والہام روایت حضرت بھائی عبدالرحمن صاحب قادیانی بایت الہام حضرت مولانا غلام رسول را جنیکی صاحب در باره ارفع مقام حضرت طلیقہ امسیح الثانی 116 "ایک عجیب توارد کا ذکر کیا جاتا ہے جو ہر قسم کے تصنع اور تخیل کے اثر سے بکلی پاک ہے.آغاز خلافت ثانیہ میں حضرت خلیفہ اسیح الثانی دار مسیح میں حضرت سیدہ ام ناصر صاحبہ والے حصہ میں ایک کمرہ میں ڈاک ملاحظہ فرماتے تھے اور احباب اور حضرت مرزا بشیر احمد صاحب مردانہ کی طرف سے وہاں سے آجاتے تھے.اس وقت وہاں سے آنے کا انتظام تھا.بعد میں نہیں رہا ایک روز اس بالا خانہ میں حضور اس روز کی ڈاک ملاحظہ فرما رہے تھے.اس وقت غیر مبائعین کی کارروائیاں اپنے عروج پر تھیں.حضور نے حضرت مولانا غلام رسول را جیکی کا موصولہ خط بعد ملاحظہ حضرت شیخ یعقوب علی صاحب عرفانی کو پڑھنے کے لئے دیا.جس میں مرقوم تھا کہ مجھے حضور کی ارفع شان کے متعلق "لولا كَ لَمَا خَلَقْتُ الَا فَلَاكَ " الهام ہوا ہے.یہ بیان کر کے حضرت بھائی جی نے بتایا کہ حضرت راجیکی صاحب کا مکتوب پڑھتے ہی حضرت عرفانی صاحب نے میرا وہ رقعہ جھپٹا مار کر چھین کر حضور کی خدمت میں پیش کردیا جو میں نے وہاں بیٹھے لکھا تھا اور عرفانی صاحب نے دیکھ لیا تھا.میں نے لکھا تھا کہ آج رات مجھے پر رعب و شوکت اور پر جلال و ہیبت آواز میں "لَوْلاكَ لَمَا خَلَقْتُ الَا فُلَاكَ " کا الہام ہوا ہے.جس میں حضور کی طرف اشارہ تھا اور نظارہ دکھایا گیا تھا کہ "تَشَتَّتُ وَافْتَرَاقُ " حضور کی

Page 119

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے برکت سے تغیر پذیر ہو کر کم ہو جائے گا اور مغلوب ہو جائے گا." 117 (سیرت بھائی عبدالرحمن صاحب قادیانی از ملک صلاح الدین صاحب ایم اے صفحہ 175) اس الہام کی مزید وضاحت اور تفصیل اسی کتاب میں آگے چل کر یوں بیان ہوئی ہے جو کہ آپ کا ایک مضمون بعنوان " خلافت ثانیہ کا قیام " ہے جو کہ الحکم میں 1939ء کی خلافت جوبلی کے موقع پر شائع ہوا تھا." جس خط کا میں نے ذکر کیا ہے وہ خط انہی بزرگوار یعنی مولانا غلام رسول صاحب را جیکی کا تھا.اس میں کیا لکھا تھا؟ اور تفاصیل کا تو مجھے علم نہیں مگر اس قدر مجھے اس مجلس میں معلوم ہو گیا تھا کہ ان کو دوران تبلیغ اور خدمات سلسلہ کی بجا آوری ہی میں الہام الہی اور کلام یزدانی کے ذریعہ سید نا خلافت مآب حضرت اقدس کی صداقت ، شان عالی اور مقام بلند کا علم دیا گیا ہے اور الہام ربانی " لولاكَ لَمَا خَلَقْتُ الافلاك " تھا.جس کے مشار الیہ اور مصداق ہمارے آقا و مقتداء سید نافضل عمر بفخر رسل اولو العزم مَظْهَرُ الْحَقِّ وَالْعُلَى كَأَنَّ اللَّه نَزَلَ مِنَ السَّمَاءِ ہیں.یہ خلاصہ ہے تشریح و تفصیل مُلهِم وَمُلَهُمْ کے سوا دوسرا کوئی لکھ نہیں سکتا.یہ خط بذریعہ ڈاک قادیان سے دور باہر کسی مقام سے آیا تھا.سر بمہر تھا.ڈاک حضرت کے سوا کسی نے کھولی تھی نہ کسی کو مضمون خط کا کوئی علم تھا.میرا پر چہ کاغذ میرے محترم حضرت عرفانی صاحب نے کیوں اچانک اچک کر حضرت کے پیش کر دیا؟ یہ وہ معمہ ہے جو میری سمجھ میں نہ آیا تھا.بعد میں مخدومی شیخ صاحب عرفانی نے خود ہی مجھے بتایا کہ تم جو کچھ لکھ رہے تھے میں اسے پڑھتا رہا تھا.حضرت نے جو خط مجھے دیا اس کا اور تمہارے پرچہ کا مضمون چونکہ ایک جیسا تھا.میں نے اس تطابق کو الہی تصرف سمجھ کر تمہارا پر چہ بھی حضرت کے حضور پیش کر دیا.مجھے پہلے ایک نظارہ میں جماعت کی موجودہ کیفیت وحالت تَفَّرُقْ وَتَشَتُت کا نقشہ دکھایا گیا.جس کی صورت یہ تھی کہ شفاف پانی اور آبِ مُقَطَّرُ کے بھی

Page 120

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 118 کہیں کہیں قطعات موجود ہیں.مگر خشکی کے بڑے بڑے قطعات نے پہلے قطعات آب کو ایک دوسرے سے جدا کر رکھا ہے خشکی زیادہ غالب اور وسیع تھی.بعینہ ایسی صورت تھی جیسے کسی وسیع پر میدان میں کہیں کہیں آب باراں کی چھوٹی چھوٹی تلائیاں ہوں.پھر ایک آواز تھی رعب و شوکت......جو ایک اپنی میخ کی طرح میرے دل میں ایسی گر گئی کہ پھر بھی نہیں نکلی.لَوْلَاكَ لَمَا خَلَقْتُ الاَ فُلَاكَ " اشارہ اس کا میرے آقا سید نا حضرت خلیفہ اسیح الثانی فداہ روحی کی طرف تھا.وہی ذات اقدس اور وجود اطہر جس کے متعلق غیب دان اور عالم اسرار ہستی پہلے ہی سے بطور پیش بندی دنیا جہان کو بتا کید کہہ چکی تھی.مقام او مبیں از راه تحقیر بد ورانش رسولاں ناز کردند اس سردش اور ندائے حق کے بعد دوسرا نظارہ یہ تھا جو میرے سامنے لایا گیا کہ پہلا منظر بدل کر دوسرا سین نمودار ہو گیا.جس میں خشکی کہیں کہیں چھوٹی چھوٹی تھوڑی تھوڑی خستہ پستہ اور مغلوب مگر آب شفاف کے قطعات زیادہ وسیع ، نمایاں اور پر رونق و شاندار تھے اور میرے دل و دماغ پر یہ اثر تھا کہ یہ تغیر اور تبدیلی اس نوجوان انسان کی برکت وطفیل سے ہوگی جس کا وجود "لَوْلَاكَ لَمَا خَلَقْتُ الافلاک" کے کلام کے ساتھ میرے سامنے لاکھڑا کیا گیا تھا.یہ ایک معاملہ تھا راز اور حقیقت تھی خفیہ جس کو میں صرف اپنے ایمان کی مضبوطی اور قلب کی طمانیت کے لئے فضل خداوندی سمجھ کر پوشیدہ اور بند ہی رکھنا چاہتا تھا.میری کبھی یہ خواہش نہ تھی کہ گلی کوچوں میں اس زرو جواہر کے خزانے کو اچھالتا پھروں اور لوگوں کو دکھاتا رہوں.کیونکہ میں خدا کے فضل سے ہمیشہ سے اس یقین اور عرفان پر تھا اور ہوں کہ مامورین اور مرسلین کے علاوہ عوام پر اگر خدا کا کوئی فضل ایسے رنگ میں ہوتا ہے تو وہ ان کی اپنی ذات اور ان کے اپنے علم و عرفان اور یقین و ایمان کی زیادتی مضبوطی یا تربیت واصلاح ہی کے لئے ہوتا ہے.

Page 121

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 119 وہ امر حجت ہوتا ہے تو صرف اس کی اپنی ذات پر نہ کہ دوسروں پر اور اس کو یوں کھلم کھلا اچھالتے پھر نا اور سناتے رہنا خطرہ سے خالی نہیں ہوتا.اپنے آقا کی خدمت میں عرض کرنا میں اپنے لئے ضروری سمجھتا تھا کہ میں اس نعمت کو سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا ثمر یقین کرتا ہوں.نیز ان کو تحدیث نعمت و شکر گزاری سے نعمت میں اضافہ وزیادتی ہے میں اس قانون الہی سے بھی فائدہ اُٹھانا چاہتا تھاور نہ میں نے سوائے شاذ ، ان کا اظہار بھی کرنا مناسب نہیں سمجھا.16 مارچ1939ء کو خلافت جوبلی کی تقریب کو مناتے ہوئے علاوہ اور بزرگوں کے مکر می مولا نا مولوی غلام رسول را جیکی نے بھی ایک تقریر برکات خلافت سے متعلق کی.جس میں انہوں نے اپنے اس الہام کا ذکر فرماتے ہوئے میرے القاء کا بھی ذکر فرمایا تھا.میں نے اس کی وضاحت اور تشریح ضروری سمجھ کر یہ نوٹ لکھا ہے ورنہ عقیدہ میرا ایسے امور کے متعلق وہی ہے جو او پر عرض کیا.(سیرت بھائی عبدالرحمن صاحب قادیانی از ملک صلاح الدین صاحب ایم اے صفحہ 87-486) روایت حضرت علامہ مولا نا مولوی غلام رسول صاحب فاضل را جیکی "حضرت خلیفہ اول کے آخری ایام میں جب میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مہمان خانہ میں آنجناب سے علاج کرایا کرتا تھا.ایک رات میں نے خواب میں دیکھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام میری عیادت یعنی بیمار پرسی کے طور پر تشریف لائے ہیں اور میرے پاس آبیٹھے ہیں اور فرماتے ہیں.اب کیا حال ہے.صبح کے وقت سیدنامحمود ایدہ اللہ تشریف لائے

Page 122

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 120 اور میرے پاس بیٹھ گئے اور فرمایا.اب کیا حال ہے اور جس طرح حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کو دیکھا اور حضور کو فرماتے سنا.بالکل اسی طرح سید نا حضرت محمود سے وہ بات پوری ہوئی.پھر حضرت خلیفتہ امسیح ثانی نے مجھ سے دریافت فرمایا کہ بتائیے آج کل کوئی خواب تو نہیں دیکھا.ان دنوں میں جماعت انصار اللہ کا بھی ممبر تھا جو حضرت خلیفہ امسیح ثانی کے انتظام سے تعلق رکھتی تھی.میں نے عرض کیا انہی دنوں میں نے یہ خواب دیکھا کہ ایک نیا چاند چڑھا ہے اور وہ کامل بھی ہے اور اس کی روشنی میں بھی کوئی نقص اور کسی طرح کی کمی نہیں.لیکن اس کے مقابل زمین سے اس قدر گرد و غبار اُٹھا ہے کہ اس کی روشنی کو زمین پر پڑنے سے روکتا ہے.اور اس وقت ہم جو انصار ہیں ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ اس گرد و غبار کے شر سے محفوظ رہنے کے لئے معوذتین یعنی -ii سورة قُلْ اَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ اور سورة قُلْ اَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ کو بہت پڑھنا چاہئے.یہ بھی دیکھا کہ ہم ایک دریا سے نوح علیہ السلام کی کشتی کے ذریعہ پار اترے ہیں اور جب کنارے پر پہنچتے ہیں تو ہمیں حکم ملا ہے کہ اب اس کشتی سے اترنے کے بعد تم نے ایک جہاز پرسوار ہونا ہے.چنانچہ ابھی وہ جہاز ایک جگہ کھڑا ہوا تھا کہ ہم اس پر جاسوار ہوئے اور اس کی کئی منزلیں ہیں.ہم سب سے اوپر کی منزل میں سوار ہوئے.جہاز بالکل نیا معلوم ہوا.گویا کاریگر ابھی بنا کر گئے ہیں.ابھی اس کی تراش خراش کے آثار بھی اس پر نظر آرہے تھے کہ ہم اس پر جاسوار ہوئے.ہمیں بتایا گیا کہ اس جہاز کے چلنے میں ابھی کچھ دیر ہے لیکن باوجود دیری کے ہم پہلے ہی اس پر سوار ہوئے.اس کے متعلق مجھے یہ تعبیر بتائی گئی کہ کشتی نوح علیہ السلام کی حضرت خلیفہ اول تھے اور یہ بالکل نیا تیار شدہ جہاز جواب کچھ دیر بعد چلنے والا ہے یہ سید نامحمود ہیں جو حضرت خلیفہ اول کے بعد خلیفہ ثانی ہوں گے اور جماعت انصار اللہ کی حیثیت میں آپ سے تعلق گویا اس جہاز میں پہلے ہی جا سوار ہونے کی طرف اشارہ تھا جس کی بعد میں تصدیق ہوگئی." بشارات رحمانیہ جلد 1 صفحہ 422-420)

Page 123

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے.حضرت حافظ نور محمد صاحب آف فیض اللہ چک کی روایات و رویا اور الہام 121 آپ بفضلہ تعالیٰ ابتداء سے ہی خلافت ثانیہ سے وابستہ ہو گئے تھے آپ کو اس بارہ میں جور و یا وغیرہ ہوئے آپ لکھتے ہیں."لَا تَكْتُمُوا الشَّهَادَةَ وَمَنْ يَكْتُمُهَا فَإِنَّهُ اثِمٌ قَلْبُهُ - اس آیت شریف کو مد نظر رکھ کر خدا وند سے ڈر کر سچی شہادت پیش کرتا ہوں.جواس تفرقہ کے وقت ضروری سمجھتا ہوں.وہ یہ ہے کہ عرصہ پندرہ سولہ سال کا ہوا ہے کہ میں اپنے گاؤں میں ایک آم کے درخت کے سایہ میں بیٹھا ہوا قرآن شریف کی تلاوت کر رہا تھا جو میری تلاوت میں یہ آیت تھی جو سورۃ ص میں ہے.يَا دَاؤُدُ إِنَّا جَعَلْنَكَ خَلِيفَةً فِي الْأَرْضِ - تب مجھے رویا کی حالت ہوگئی.اتنے میں میرے روبرو حضرت میاں صاحبزادہ مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب کھڑے ہیں.آپ اس وقت بچہ ہی تھے میں نے اپنے رویاء میں آپ کو جوان و مضبوط دیکھا.اتنے میں مجھے یہ آواز آئی غیب سے.میاں محمود ڈپٹی کمشنر.یہ رویا میں نے حضرت صیح الزمان رحمۃ اللہ علیہ کے پاس بیان کی.تب آپ نے فرمایا کہ ہاں کمشنر کے بعد ڈ پٹی کمشنر ہوتا ہے.حضرت خلیفہ اسیح کو بھی سنائی.میرے دل میں اس وقت سے یہی خیال تھا.کہ انشاء اللہ تعالیٰ میاں صاحب قدرت ثانیہ کے مظہر ہوں گے." (یا داؤد والا رؤیا الحکم 07/اکتوبر 1934 ء صفحہ 4 کالم میں بھی مرقوم ہے.آپ بیان کرتے ہیں کہ حضرت صاحبزادہ صاحب اس وقت بارہ تیرہ برس کے تھے گویا 1901 یا1902 کی بات ہے ) -ii " جس روز خلیفتہ اسیح علیہ السلام کا جنازہ ہوا ہے اس کی صبح یعنی 14 / مارچ 1914ء

Page 124

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 122 کی صبح تہجد کے وقت بعد 5 بجے مسجد بیت الذکر کے داہنی گوشہ میں بیٹھا تھا اور سورۃ الحمد شریف کا ور د کر رہا تھا.میری زبان پر یہ کلمہ جاری ہوا جو سورہ نباء میں ہے.وَجَعَلْنَا سِرَاجًا وَّهَا جا.اور ساتھ ہی یقین ہوا کہ یہ اشارہ میاں صاحب کی طرف ہے اور کئی دوستوں کے پاس علی اصبح بیان کیا.( مثلاً ) سید فضل شاہ.چوہدری حاکم علی." iii.پھر 19 / مارچ 1914ء کو میں نے خواب میں دیکھا کہ حضرت صاحب کا انتقال ہوا ، اور میں بہت گریہ زاری کرتا ہوں اور میری آنکھیں پانی سے تر ہیں اور میرے ساتھ میاں دین محمد بگہ اور میرا بیٹا رحمت اللہ ہمدردی میں شریک ہیں پھر مجھے بیداری ہوگئی اس کے بعد پھر سو گیا اور یہ الہام ہوا.جو سورہ انعام کے اخیر میں ہے.لَمْ تَكُنُ آمَنَتْ مِنْ قَبْلُ أَوْ كَسَبَتْ -iii فِي أَيْمَانِهَا خَيْرًا قُلِ انْتَظِرُ وَإِنَّا مُنتَظِرُون.اور اسی لفظ پر بیداری ہوگئی." "23 / مارچ 1914ء پچھلی رات میں میں نے دعا کی کہ یا الہی ! اس تفرقہ سے ہم کو رنج پہنچا ہے تو اپنے فضل سے ہم پر کچھ ظاہر کر.اس وقت یہ آیت الہام ہوئی جو سورہ دہر میں ہے.عَيْنًا يَّشُرِبُ بِهَا عِبَادَ اللَّهُ يَفَجِّرُوْنَهَا تَفُجِيْرًا - آپ نے بیان کیا.ایک دفعہ میری غلطی کی وجہ سے حضرت خلیفہ لمسیح الثانی نے مجھے تنبیہ کی جس کا مجھے بڑا قلق ہوا میں اخبار پڑھ رہا تھا کہ مجھے الہام ہوا.مقام اومبیں از راه تحقیر بد ورانش رسولاں ناز کردند ترجمہ: اس کے مقام کو از راہ تحقیر نہ دیکھو جس پر رسول بھی ناز کرتے ہیں." اصحاب احمد از ملک صلاح الدین صاحب ایم اے جلد 13 صفحہ 240-239) ☆.......

Page 125

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے حضرت مرزا رسول بیگ صاحب کی رؤیا 123 " جب سید نا حضرت طلیقہ امسیح الا دل کی وفات پر جماعت میں اختلاف ہوا تو مرزا رسول بیگ صاحب بمقام منچن آباد (ریاست بہاولپور ) میں تھے.ایک طرف مولوی محمد علی صاحب حقانی کے راولپنڈی سے خلافت کی تائید میں اور دوسری طرف آپ کے چھوٹے بھائی ڈاکٹر مرزا یعقوب بیگ صاحب کی خلافت ثانیہ کے خلاف خطوط آنے شروع ہوئے.آپ نے ایک رات استخارہ کیا اور صبح کی اذان سے کچھ وقت قبل اپنے اہل خانہ سے کہا کہ لوجی ! ہمارا فیصلہ ہو گیا.میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ آسمان سے ایک رسہ لٹک رہا ہے میں نے اُسے پکڑا یہ دیکھنے کے لئے کہ مضبوط ہے یا کہ نہیں دونوں ہاتھوں سے پکڑ کر اس پر اپنا بوجھ ڈالا.جو نہی میں نے بوجھ ڈالا اور دیکھا کہ رسہ مضبوط ہے ، غیب سے آواز آئی" اسے مضبوطی سے پکڑو یہ میاں محمود کا رسہ ہے." یہ خواب سن کر آپ کے اہل بیت نے آپ کو مبارک باد کہی اور دن چڑھنے پر آپ نے اپنی بیعت کا خط لکھ دیا.اصحاب احمد از ملک صلاح الدین ایم اے جلد اول صفحہ 83).*.......حضرت منشی محمد اسماعیل صاحب کی رویا منشی صاحب نے دعا کرنی شروع کی.پہلے دن دیکھا کہ بارش ہو رہی ہے اور آپ دو چھتریاں سر پر لگائے ایک سڑک پر جارہے ہیں اور ان کے سایہ تلے آپ کے پاس دائیں

Page 126

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 124 طرف دومستورات ہیں.اچانک ان چھتریوں کے ٹانکے ٹوٹ گئے اور کپڑا اکٹھا ہوگیا، مستورات آپ کے پاس سے جانے لگیں تو آپ نے کہا ٹھہرو میں ابھی ٹانکے لگا تا ہوں.آپ ایک طرف سے کپڑا کھینچتے تو دوسری طرف اکٹھا ہو جاتا.دوسری طرف کھینچتے تو پہلی طرف اکٹھا ہو جاتا.یہ خواب آپ نے اکبرشاہ خان صاحب نجیب آبادی ( ٹیوٹر بورڈ نگ ) کو سنائی اور کہا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور حضرت خلیفتہ اسیح الاول دو سائے تھے جو جاتے رہے.اب ٹانکے یعنی خلافت سے وابستگی ہی فائدہ دے گی.اس پر خان صاحب نے سوال کیا وہ عورتیں کون تھیں؟ گھر گئے وہاں آپ کی لڑکی اور ہمشیرہ ( بیوہ حضرت مولوی عبد الکریم صاحب) آئی ہوئی تھیں.کہنے لگیں ہم تو بیعت کر آئی ہیں.اگر آپ نہ کریں گے تو ہمارا آپ سے کوئی تعلق نہ ہوگا.پھر آپ نے اکبر شاہ خان صاحب کو سنایا کہ عورتوں والا حصہ بھی پورا ہو گیا.جس کے متعلق آپ دریافت کرتے تھے انہوں نے کہا اب تو بات صاف ہوگئی.اس طرح منشی صاحب نے بیعت سے قبل دیکھا کہ مولوی محمد علی صاحب کا معاملہ منشی صاحب سے قَلَّبُو لَكَ الْأُمُو رُوَضَرَبُو الكَ الأمْثَالَ کا ہے.یعنی ہیرا پھیری کی باتیں کرتے ہیں.اسی طرح منشی صاحب نے بعض اور خواہیں بھی دیکھیں.چنانچہ پانچ چھ دن کے بعد چوہدری غلام محمد صاحب، اکبر شاہ خان صاحب ہمنشی صاحب اور آپ کے بڑے بھائی غلام قادر صاحب نے صبح کے وقت حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب دام فيضھم کے چوبارہ میں، جہاں ان دنوں حضرت خلیفہ اسیح الثانی بیٹھا کرتے تھے بیعت کر لی." اصحاب احمد از ملک صلاح الدین صاحب ایم اے جلد اول صفحہ 191)

Page 127

" خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے حضرت ملک مولا بخش صاحب کی رؤیا 125 " میں نے حضرت خلیفہ اول کو خواب میں دیکھا کہ وہ ایک سبز گھاس کے میدان میں ایک باغ میں تکیہ لگائے بیٹھے ہیں اور بیمار سے معلوم ہوتے ہیں.( آپ نے ) مجھے مخاطب کر کے ایک (ایسی) عجیب عبارت بولی جیسی....میں نے نہ کبھی بولی ، ن لکھی، نہ سنی تھی.فرمایا "اتا نے سانپ کو ، بڑھاپے نے جوانی کو مار ڈالا.تم بھی ایک میں اپنے اختلافات کو مار ڈالو.بیدار ہوا تو مجھے یقین تھا کہ اس سے مراد یہ ہے کہ بیعت خلافت کر لو.چنانچہ میں نے پہلے جلدی ہی ( بیعت کا ) خط لکھ دیا اور پھر بعد میں دستی بیعت بھی کی.لاہور کے جلسہ (سالانہ ) کی تاریخ ابتداء ایک دن پہلے تھی.اس لئے پہلے دن میں نے لاہور کا جلسہ دیکھا اور پھر قادیان چلا گیا.خواجہ کمال الدین صاحب نے جو بوقت وفات حضرت خلیفہ اول ولایت میں تھے واپس آچکے تھے.انہوں نے مجھے سٹیج پر بلا کر معانقہ کیا اور کہا کہ ) یہ کیا ہورہا ہے.میں نے کہا (کہ) یہ تو آپ بڑے لوگ ہی جانیں.چونکہ وہ ( بھی ) کشمیری تھے اور میں بھی کشمیری......(اسے مد نظر رکھ کر ) انہوں نے کہا اچھا خیر ہے چاول رگڑ رگڑ کر ہی سفید نکلتے ہیں." اصحاب احمد از ملک صلاح الدین ایم اے جلد اول صفحہ 140-139 )

Page 128

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ے.اکبر شاہ خاں صاحب کی رؤیا 126 اکبر شاہ خاں صاحب نجیب آبادی.......ایک روز سحری کے وقت حضرت مولوی سرور شاہ صاحب کے پاس آئے اور کہا کہ مجھے خواب میں بتایا گیا ہے کہ حضرت میاں صاحب بچے خلیفہ ہیں.اس لئے میں بیعت کے لئے ابھی آ گیا ہوں کہ شاید دیر ہونے سے کوئی اور اثر غالب نہ آجائے.چنانچہ انہوں نے بیعت کر لی.لیکن افسوس کہ پھر کسی معمولی بات کی وجہ سے وہ بیعت پر قائم نہ رہے.بلکہ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے عہد مبارک میں اس بارہ میں اعلیٰ مقام یقین پر پہنچ چکے تھے چنانچہ آپ رقم فرماتے ہیں." حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کی زندگی میں ہی میرا یہی اعتقاد تھا کہ حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب ہی مصلح موعود ہیں.میں نے انہی دنوں میں اس پیشگوئی پر اچھی طرح غور کیا تھا اس غور کے نتیجہ میں میں اس اعتقاد پر پہنچا تھا کہ مصلح موعود آپ ہی ہیں." اصحاب احمد از ملک صلاح الدین صاحب ایم اے جلد 5 صفحہ 150) حضرت مصلح موعودان کے بارہ میں فرماتے ہیں.اسی طرح اکبر شاہ خاں صاحب نجیب آبادی تھے ان کے متعلق اب سنا ہے نہ معلوم کہاں تک سچ ہے کہ ان کا سلسلہ سے کوئی تعلق نہیں رہا.انہوں نے میری مخالفت کے دوران میں رؤیا دیکھی اور پھر انہوں نے بیعت بھی کر لی.گو اس پر قائم نہ رہے." ( خطبات جمعہ از مصلح موعود جلد نمبر 11 صفحه 223)

Page 129

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے _^ حضرت ماسٹر عبدالرحیم صاحب اکونوی کا رویا 127 خداتعالی کی قسم کھا کر لکھتا ہو کہ حضرت خلیفہ مسیح کی سابقہ بیماری کے ایام میں ایک دن جبکہ حضور خلد مکان کی حالت یاس افز اتھی اور ہمارے چہروں پر افسردگی چھا رہی تھی.اور آئندہ کے خیالی ہولناک واقعات کا تصور خوفزدہ کر رہا تھا تو میں نے تہجد کی نماز میں دعا کی " الہی بنے گا کیا" محمود کے ہاتھ پر تو بیعت کرنے کو جی نہیں چاہتا.اس کے بعد میں سو گیا.کیا دیکھتا ہوں کہ حضرت خلیفہ اسیح نے میاں صاحب کی گردن پر ہاتھ رکھا ہوا ہے اور مجھے دیکھ کر فرمایا.دیکھو! یہ پہلے بھی " اول " تھے اب بھی " اول " ہیں.پس میں نے اُسی دن سے اپنے ناقص خیال سے رجوع کر لیا اور یقین کرنے لگا کہ " محمود کی آمین " میں جو مسیح موعود علیہ السلام کی دعائیں ہیں ایک دن اُن کی قبولیت کا اظہار حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر الدین محمود احمد کے (-) اور امام سلسلہ عالیہ احمد یہ ہونے کی صورت میں ہوگا.میں نے اس رویا کو اس جلسہ میں بھی سنا دیا تھا جو حضرت صاحبزادہ صاحب مصروج کے لئے رخصت کرنے کی تقریب پر ہوا، اور جس پر غفران مکان حضرت خلیفہ اسیح بھی تشریف فرما تھے.الفضل قادیان 28 / مارچ 1914ء) و.شیخ عبدالقدوس صاحب نو مسلم کا خواب "16-15 / مارچ 1914ء کی درمیانی شب کو بعد نماز تہجد یہ خاکسار سو گیا اور خواب

Page 130

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 128 میں دیکھتا ہوں کہ قادیان شریف میں بہت سے لوگ جمع ہورہے ہیں ، اور اس عاجز کو اور چوہدری اللہ داد خان نمبر دار احمدی محلانوالہ کو اور نیز اور چند احباب کو ایک مکان چوبارہ پر اتارا گیا ہے.چوہدری اللہ داد خان اور دیگر احباب جانب دکن بیٹھ گئے ، اور عاجز اکیلا ہی جانب شمال بیٹھ گیا.اور درمیان میں مصلیٰ بچھا ہوا تھا اور اسی مصلیٰ کی جانب مشرق ایک پلنگ بچھا ہوا ہے اور مصلیٰ پر حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام تشریف رکھتے ہیں اور آپ نے اس مصلیٰ پر جانب مشرق رخ انور کر کے دورکعت نماز نفل ادا کرنی شروع کی جب آپ سجدہ میں جانے لگے تو کیا دیکھتا ہوں کہ آپ کی پشت مبارک پر ایک لڑکا جس کی عمر 7 یا 8 سال کی ہوگی بیٹھا ہوا ہے اور وہ لڑکا اس قدر حسین ہے.ایسا شکیل لڑکا میری نظر میں کبھی نہیں دکھائی دیا، اور لباس اُس لڑکے کا سفید ہے اور سر پر ٹوپی ہے اور حضرت اقدس کا لباس میلا ہے کھدر کا کرتا ہے اور کھد رکا تہہ بند ہے.اور گلے میں لدھیانہ کا کوٹ ہے.اور ریش مبارک سیاہ ہے.میں نے لباس دیکھ کر دل میں کہا کہ اللہ اللہ اس قدر اعلیٰ مراتب اور یہ سادگی.جب حضرت اقدس التحیات میں بیٹھے تو آپ نے اس عاجز کو اشارہ سے فرمایا کہ ذرا پیچھے ہٹ جاؤ.میں بیٹھا بیٹھا ذرا پیچھے ہٹ گیا.میرے دل میں حضرت صاحب کے اشارہ کرنے سے خیال آیا کہ شاید التحیات پڑھتے ہوئے بات کرنا گناہ نہیں ہے.پھر حضرت اقدس نے کالج کی طرف اپنی انگشت شہادت کر کے تین دفعہ أَشْهَدُ أَنَّ أَشْهَدُ أَنَّ بڑے زور اور جلالت سے اور خاص کر مولوی محمد علی صاحب اور ان کے مکان کی طرف اشارہ کر کے پڑھا، اور عاجز کو حضرت صاحب کی اس جلالیت اور جوش سے یہ تفہیم ہوئی کہ حضرت اقدس مولوی محمد علی صاحب کو گرانا چاہتے ہیں، اور پھر حضرت اقدس اس چوبارہ سے مکان کے نیچے کی طرف تشریف فرما ہونے لگے اس وقت آپ کے دست مبارک میں ایک رومال اور باریک سی بید کی کھونڈی تھی اور آپ نے فرمایا ! کہ ان لوگوں نے میری اس وقت قدر نہیں کی پھر کس وقت قدر کریں گے.اور یہ آپ کا فرمانا معلوم ہوتا تھا کہ مولوی محمد علی صاحب کی طرف ہے.

Page 131

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 129 چوہدری اللہ داد خان و دیگر احباب نے مجھ سے پوچھا کہ حضرت اقدس نے کیا فرمایا! تو میں نے حضرت اقدس کی خدمت میں عرض کی کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ حضرت اقدس نے کیا فرمایا ہے؟ تو آپ نے چہرہ مبارک ہماری طرف کر کے فرمایا: بلبل در چمن آمد و گل قدر نه کرد " ترجمہ بلبل باغ میں آئی مگر پھولوں نے قدر نہ کی.پھر آپ مکان سے نیچے تشریف لے آئے اور نیچے ایک بہت بڑا میدان ہے اور وہاں بہت سے لوگ جمع ہیں اور السلام علیکم السلام علیکم کہتے ہوئے تشریف لائے.اور درمیان میں بیٹھ گئے.لیکن مولوی محمد علی صاحب کی طرف آپ نے پشت مبارک کی ہوئی تھی، اور دو آدمی جہاں ہم لوگ مکان کے اوپر بیٹھے ہوئے تھے آئے اور انہوں نے کہا کہ حضرت اقدس کا حکم ہے کہ آپس میں کسی بات میں نفاق نہ ڈالو.بعد ازاں مولوی محمد علی صاحب کھڑے ہوئے اور کچھ تقریر کرنی چاہی.لیکن تمام لوگ جو وہاں موجود تھے سب کے سب اُٹھ کھڑے ہوئے.اور ایک زبان ہوکر سب نے یہی کہا کہ حضرت اقدس کی موجودگی میں آپ کا کوئی حق نہیں ہے کہ آپ کوئی تقریر کریں.مولوی محمد علی صاحب بیٹھ گئے لیکن حضرت صاحب نے فرمایا! کہ تم لوگوں کو میں نے پہلے ہی کہہ دیا ہے کہ شور نہ کرنا سب بیٹھ جاؤ.مولوی صاحب کو تقریر کر لینے دو.ہم خود بعد میں اس کی تردید کر دیں گے.لوگ بیٹھ گئے اور میری آنکھ کھل گئی.صبح بعد نماز فجر کے اس عاجز نے یہ اپنا خواب چوہدری اللہ داد خان نمبر دار ومستری شہاب الدین کو سنا دیا، اور بعد ازاں یہ خاکسار امرتسر اپنے ایک کام کے لئے چلا گیا اور وہاں جا کر قریباً چار بجے معلوم ہوا.حضرت خلیفہ اسیح علیہ السلام کا وصال ہو گیا.انا للہ وانا اليه راجعون.میں نے یہ اپنا خواب میاں اللہ بخش صاحب کلاه فروش اور ایک اور صاحب کو جو وہاں موجود تھے سنایا.اس کے ساتھ دو شخصوں کی مؤکد بہ قسم شہادت ہے کہ خواب پہلے سنایا." الفضل قادیان 28 / مارچ 1914ء)

Page 132

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے.حضرت منشی عمر الدین صاحب شملوی کا خواب 130 حضرت خلیفۃ المسیح کی وفات سے پہلی رات میں نے دیکھا کہ میں دارالامان میں ہوں اور نماز ادا کرنا چاہتا ہوں، اور میرا رخ سکول سے قادیان کی طرف کو ہے، اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ گویا نماز کے لئے دو جگہ تیاری ہے ایک تو مولا نا محمد علی صاحب کے مکان کی طرف اور ایک اس کے مقابل قادیان میں.اب میں کہ رہا ہوں کہ نماز کہاں پڑھیں.دوسرے لوگوں نے کہا.کہ قادیان میں صاحبزادہ صاحب کے پیچھے.بس میں نے اپنے قدم تیز کیا اور جہاں آپ تھے فوراً آ گیا کیونکہ میرے دل میں بھی یہی تحریک ہوئی اور قدم خود بخود آپ کی طرف اٹھے اور وہاں بھی میں نے بہت سے لوگ دیکھے اور آپ کے ساتھ ہی جس شخص کو دیکھا وہ حافظ روشن علی صاحب تھے، اور ایسا معلوم ہوتا تھا کہ گویا دوسری طرف نماز پڑھنے والے ہیں ہی نہیں.تب میں نے آپ کے پیچھے نماز جنازہ ادا کی.صبح میں نے یہ خواب اپنے دوست با بوعبد السلام سے ذکر کی ،اور کہا کہ رات اس طرح خواب دیکھا.خدا تعالیٰ فضل کرے.چونکہ مذکورہ بالا خواب میں میری کوئی بناوٹ نہیں ہے.بلکہ یہ بھی میری تمنا نہیں تھی ، کہ آپ ہی ضرور خلیفہ ہوں.اس لئے مجھے یقین ہو گیا کہ آپ ہی کے ساتھ ہونا چاہئے اس لئے میں صدق دل سے آپ کو امام تسلیم کرتا ہوں ، اور عرض کرتا ہوں کہ مجھے غلاموں میں داخل فرمالیں.الفضل قادیان 28 / مارچ 1914ء)

Page 133

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 11- مکرم جناب خواجہ عبدالواحد صاحب المعروف پہلوان گوجرہ ضلع لائکپور (فیصل آباد) 131 " میں خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر اس خواب کو تحریر کرتا ہوں.جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ مارچ 1914ء میں جبکہ حضرت خلیفہ اول ان دنوں سخت بیمار تھے اور پیغامی فتنہ بھی سر نکال رہا تھا.میں ان دنوں ٹو بہ ٹیک سنگھ ضلع لائکپور تھا اور دعا کیا کرتا تھا کہ یا الہی اگر خلیفہ اول فوت ہو گئے تو پھر جماعت کا کیا حال ہو گا ( ایک رات خواب میں دیکھا جبکہ حضرت خلیفہ اول دودن کے بعد فوت ہوتے ہیں دیکھا کہ ایک بڑا کھلا میدان ہے جہاں پر بہت سے لوگ جمع ہورہے ہیں.معلوم ہوتا ہے یہ میدان نیزہ بازی کا ہے لوگ اس قدر ہیں.زمین سفید کی ہر دو قطار جو ادھر اور اُدھر کی ہے.دکھائی نہیں دیتی.چنانچہ میں بڑے زور اور کوشش سے تھوڑ اسا راستہ دیکھ کر آگے نکل گیا تو دیکھتا ہوں کہ حضرت مسیح الموعود و حضرت خلیفہ اول اس میدان میں روڑے وکنکر اٹھا کر باہر پھینک رہے ہیں.میں نے ہر دو بزرگوں سے مصافحہ کیا.یہ حالت آپ کی دیکھ کر مجھے تعجب ہوا اور پوچھا کہ حضور آپ کا یہاں آنا کس طرح ہوا.حضور کی طرف سے آواز آئی.کیا آپ کو معلوم نہیں ہے؟ میں نے بڑے ادب سے عرض کیا کہ حضور مجھے کوئی علم نہیں ہے.اس پر حضرت مسیح موعود اور حضرت خلیفہ اول نے یک زبان ہو کر فرمایا میاں محمود کی سواری آرہی ہے اور ہم اس کا راستہ صاف کر رہے ہیں اس کے بعد میں بیدار ہو گیا اور رقت طاری ہوگئی.میری آنکھوں میں خوشی سے آنسو جاری ہو گئے اور خدا کا شکر کیا." ( تاریخ تحریر 22 /اکتوبر 1939ء) بشارات رحمانیہ جلد 1 صفحہ 442-441)

Page 134

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے مکرم صوفی محمد علی صاحب ملہم لاہور کے کشوف ورؤیا 132 صوفی محمد علی صاحب لاہور کی جماعت کے ایک مخلص اور خاص ممبر ہیں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے سابقین اولین خدام میں سے ہیں.حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تصدیق و تائید میں بھی ان کے کشوف والہامات شائع ہوتے تھے.آپ نے حضور کی خدمت میں مورخہ 24 / مارچ 1914ء کو درج ذیل مکتوب لکھا: " التماس ہے کہ یہ خاکسار حضرت اقدس مسیح زمان کے پہلے خادمین سے ہے اور آپ کی عنایات اور فیضان سے مستفید و مستفیض ہوں اور ان کے قدوم کی برکت سے خدا تعالیٰ سے اکثر اوقات بطور انعام الہام ہوتے رہے اور اب بھی وہ سلسلہ بدستور جاری ہے.حضور کی ولادت پر بہت سے مبشر الہامات اور مکاشفات اور رویا صادقہ اس عاجز کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوئے جو حضور کی علومشان کی بابت تھے اور انہیں ایام میں بخدمت حضرت اقدس لکھ کر روانہ کئے تھے مگر اب یاد نہیں رہے.ان زلازل کی بھی پیش از وقت اللہ تعالیٰ سے خبر ملی جو خلیفہ المسیح کی خدمت میں ارسال کر دی گئی.حقیقت میں ان سب کی بنیاد وطن کا ایک مضمون ہے جس میں اس نے خواجہ کمال الدین کو کہا کہ اگر احمدیت کو چھوڑ کر اشاعت کرو تو ہم بھی آپ کی مدد کرنے کو آمادہ ہیں خواجہ صاحب نے تو یہ بات قبول کر لی مگر حضرت اقدس علیہ السلام نے فرمایا کہ اگر تم احمدیت کو چھوڑ کر لکھو تو بتاؤ لکھو گے کیا ؟ تب خواجہ صاحب خاموش ہو گئے وہی سلسلہ حضرت کی وفات کے بعد بھی پیش کیا گیا اور ایک عظیم الشان شور پڑ گیا.ان ایام میں مولوی صدرالدین صاحب لاہور میں قرآن شریف کا درس کیا کرتے تھے.ایک رات کو جب درس ختم

Page 135

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 133 ہو گیا تو خواجہ کمال الدین صاحب نے خلیفہ رجب الدین کو کہا کہ فلاں کمرہ اپنے گھر کا خالی کروا دو.کیونکہ وہاں مشورہ کرنا ہے میں گھر تو چلا آیا مگر میرے قلب پر اس بات کا بہت اثر تھا جب رات کو سو گیا تو خواب میں دیکھا کہ ایک اونچی سقف کا مکان ہے جس کے چھت میں زنبوروں کا ایک چھتہ لگا ہوا ہے.تب میں نے ایک ڈہیلہ اس کو مارا تو وہ فوراً گر گیا اور زنبور اڑ گئے اور منتشر ہو گئے.یہ خواب میں نے اکثر احباب کو جماعت میں بتادی چنانچہ ایسا ہی ہوا.اور اب بھی ویسا ہی ہوگا کہ وہی سلسلہ مخالفت کا یہاں تک پہنچتا ہے.دوسری یہ عرض ہے کہ جب مولوی صاحب رضوان اللہ گھوڑے سے گر گئے اور چوٹ شدید سے بیمار ہو گئے.تو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک قبر کھدی ہے اور بہت سے آدمی وہاں بیٹھے ہوئے ہیں اور مولوی صاحب مرحوم مغفور کا جنازہ ایک چار پائی پر رکھا ہے.قبر کے اندر میت رکھنے کے واسطے مشرق کی طرف سے ایک راستہ ہے.میاں نبی بخش صاحب جو اس سلسلہ کے پرانے خادم ہیں اور میرے ساتھ دفتر میں بھی ملازم ہیں.وہ قبر کے اندر گئے اور وہاں قبر میں لیٹ کر کہنے لگے قبر خوب وسیع ہے.باہر آگئے تب سب لوگوں میں ایک شور اُٹھا، کہ خلیفہ کون ہونا چاہئے ایک آدمی نے با آواز بلند پکارا کہ میاں محمود صاحب جو مستحق خلافت ہیں یہاں موجود ہیں ان کے ہاتھ پر بیعت ہونی چاہئے تب سب نے خوشی ظاہر کی.یہ خواب بھی میں نے حضرت خلیفہ اسی مرحوم کی خدمت میں روانہ کر دیا اور جماعت میں بھی اکثر احباب کی خدمت میں بیان کر دیا.چنانچہ میاں مولا بخش اور میاں نبی بخش صاحب بھی اس بات کے شاہد ہیں.21 تاریخ کی صبح کو مجھے الہام ہوا الحَقُّ مِنْ رَّبِّكَ وَلَا تَكُونَنَّ مِنَ الْمُرِينَ " 22 تاریخ کو صبح کے وقت الہام ہوا.لَمِنَ الْمُقَرَّبِين - 23 تاریخ کی شام کے بعد قریباً 8 بجے مجھے کشفی طور پر دکھایا گیا کہ احمد یہ بیت الذکر میں کچھ لوگ باہر اور کچھ اندر بیٹھے ہوئے ہیں باہر والے لوگوں سے کئی آدمی اُٹھ کر ہنستے ہیں اور بیعت کردہ اشخاص سے بغلگیر ہوتے

Page 136

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ہیں اور خوشی ظاہر کرتے ہیں." 134 اس رویا کی مکرم مولا بخش صاحب کلرک لاہور اور مکرم نبی بخش صاحب نے نہ صرف تصدیق کی بلکہ کہا کہ ہم نے یہ خواب قبل از وقت سنے تھے.(اخبار الحکم 28 / مارچ 1914ء) ۱۳.حضرت مولوی محمد سعید صاحب حیدر آبادی کی رؤیا محمد اسحاق علی احمد بھیروی صاحب نے مولوی محمد سعید صاحب کی رؤیا کا ذکر کرتے ہوئے تحریر فرمایا: "حضرت مولوی محمد سعید صاحب حیدر آبادی جماعت کے امام اور برگزیدہ رکن ہیں ان کی قابلیت زہد وانقا مسلم ہے وہ خود صاحب ارشاد ہیں.حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی وفات پر موجود تھے، اور خدمت سلسلہ انہوں نے مقامی بے نظیر خدمات کی ہیں.پانچ سال پہلے ان کو رؤیا کے ذریعہ معلوم ہوا اور حضرت خلیفہ مسیح کی خدمت میں عرض کر دیا.حیدر آبادی جماعت کا بیعت نامہ آ گیا.یکا یک حضرت اقدس جناب خلیفہ مسیح علیہ السلام کے وصال کی خبر پہنچ گئی.اناللہ وانا اليه راجعون.خبر کے پہنچنے سے پیشتر اللہ تعالیٰ نے اس عاجز کے دل میں ڈال دیا کہ ہم تیسرے دور میں ہیں جو عالی جناب صاحبزادہ صاحب کا ہے.چنانچہ اس حالت کی تھوڑی ہی

Page 137

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 135 دیر بعد لاہور سے ایک تار بدیں مضمون پہنچا.کوئی امام متفق طور پر منتخب نہیں ہوا.قومی فیصلہ کا انتظار کرو.یہ سیکرٹری صدر انجمن کی طرف سے تھا.مکان پر پہنچتے ہی بعد از نماز ظہر میں نے حضرت مولوی میر حمد سعید صاحب سے عرض کی کہ یہ عاجز انصار اللہ میں داخل ہے اور چونکہ آپ کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام و حضرت خلیفہ اسیح علیہ السلام کی طرف سے اجازت بیعت ہے.اس لئے اس وقت تک کہ اللہ تعالیٰ اپنے خلیفہ کا تقرر آپ فرمادے.میرا عہد بیعت منظور فرما دیں کہ اس کا سب سے پہلے ماننے والا ہوں چنانچہ چند اور احمدی بھائی ( میر فضل احمد صاحب برادرسید بشارت احمد صاحب ، مومن حسین صاحب محمد غوث صاحب جو اس وقت موجود تھے وہ تمام ساتھ شامل ہو گئے ) اور سب نے حضرت مولوی صاحب کے ہاتھ پر عہد کیا، اور انہوں نے خود بھی یہی فیصلہ دیا ، کہ اب حضرت صاحبزادہ صاحب کا دور مبارک ہے اور ہم سب آپ کی خدمت میں بیعت کی درخواست کرتے ہیں اور ایک اپنی خواب بھی دوبارہ سنائی، جس کو قریباً عرصہ پانچ سال گزرا ہے.کہ آپ نے دیکھا تھا اور مجھے خوب یاد ہے کہ انہی دنوں میں میں نے یہ خواب آپ سے سنا تھا انہوں نے دیکھا کہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام انبیاء کی جماعت میں ہیں اور حضرت خلیفۃ المسیح صدیقین کی جماعت میں ہیں، اور آپ کے بعد ایک نو جوان ایک بڑی جد و جہد کے ساتھ بلند گھاٹیوں پر اس قدر سرعت سے چڑھ رہے ہیں کہ نظر کام نہیں کرتی اور وہ انبیاء کی صف میں ہیں.ان کی محنت اور کوشش کے سبب ان کی پیشانی مبارک پر بہت پسینہ بہہ رہا ہے اور وہ پسینہ میں نے اپنی انگلیوں سے پونچھ کر ایک شیشی میں جمع کر لیا ہے اور اس نو جوان سے مخاطب ہو کر کہتا ہوں کہ اس صدیق کے بعد اب ہمارا بھی کام ختم تھا مگر میں آپ کے کام دیکھنے کے لئے رہ گیا ہوں.چنانچہ حضرت مولوی صاحب فرماتے ہیں کہ میں نے یہ خواب حضرت خلیفہ المسیح کی

Page 138

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 136 خدمت میں سنائی تھی.انہوں نے فرمایا کہ کیا ہم نام بتا دیں جو ہم نے لکھ رکھا ہے عرض کی کہ حضور ہم غیب پر ایمان رکھتے ہیں بتانے کی ضرورت نہیں.یہاں بروز منگل جنازہ پڑھا گیا.اور جماعت احمدیہ کی طرف سے حضرت مولوی صاحب نے جماعت کے روبرو فر مایا کہ درخواست حضرت صاحبزادہ صاحب کی خدمت میں ارسال کی جاوے.چنانچہ بصیغہ رجسٹری درخواست بیعت حضرت کی خدمت میں ارسال کی گئی ہے.عاجز محمد اسحاق علی احمد بھیروی سعید منزل بی بی بازار حیدر آباد دکن عاجزانه درخواست کنندوں میں سے ایک ہے.(الحکم 28 / مارچ 1914ء) ۱۴ حکیم فضل احمد صاحب کا تب قادیان کی رؤیا "19 اور 20 / مارچ 1914ء کی درمیانی شب کو میں نے دیکھا کہ گاڑی میں سے سیالکوٹ کے اسٹیشن پر میں اترا ہوں.اور آرام کے لئے سرائے مہاراجہ کی طرف روانہ ہوا.دیکھتا کیا ہوں کہ سرائے میں ایک عظیم الشان جلسہ ہو رہا ہے.میں نے دیکھنا چاہا کہ یہ کیسا جلسہ ہے آدمیوں بیچوں بیچ زور سے ہیں جب آگے گیا تو حضرت مسیح موعود علیہ السلام مجھ کو سامنے ایک نہایت نفیس چوکی پر بیٹھے ہوئے دکھائی دیئے اور ان کے داہنی جانب خلیفتہ اسیح کھڑے رو رہے ہیں اور زور زور سے ایک لیکچر کا مضمون پڑھ رہے ہیں.جب میں نے یہ نظارہ دیکھا تو دل بے قرار نے حضور کی قدم بوسی کے لئے زور دیا، اور میں جوں توں کر کے حضور اقدس کے قدموں کے نزدیک پہنچ ہی گیا.السلام علیکم اور مصافحہ کیا اور حضور نے میری طرف دیکھا اور فرمایا

Page 139

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 137 که " فضل احمد آج تم کہاں سے آتے ہو." میں نے عرض کیا کہ حضور قادیان سے آرہا ہوں.پھر فرمایا: قادیان کا کیا حال ہے؟ تو میں نے عرض کیا کہ حضور ہم نے میاں صاحب کو اپنا امام بنایا ہے.مگر افسوس کہ بعض احباب حضور میاں صاحب کی سخت مخالفت کر رہے ہیں (غصہ کی آواز میں فرمایا ) کہ تم واپس قادیان کب جاؤ گے.میں نے عرض کیا کہ حضور پرسوں کو ضرور ہی چلا جاؤں گا.پھر مجھ سے فرمایا کہ جب قادیان پہنچو تو ان سے کہ دینا."دیکھو جو ہمارے مقابلہ کے لئے کھڑا ہوگا انشاء اللہ وہ ضرور ہی تباہ ہو جائے گا ہم کو لوگ آزما نہیں چکے." اور میاں صاحب کو کہہ دیتا کہ گھرانے کی کوئی بات نہیں ہم بھی ضرور پرسوں تک قادیان پہنچ جائیں گے.پھر میں نے دیکھا کہ حضرت اقدس نے اسٹیشن سیالکوٹ سے مجھ کو قادیان کا ٹکٹ لے کر عنایت فرمایا.اس وقت اسٹیشن پر حضور کے گردا گرد بہت لوگ جمع ہیں خدا جانے کہ وہ کیا چاہتے تھے مگر حضرت اقدس کے حکم کے منتظر تھے کہ میرا ٹائم میں بولنے لگا تو مجھے معلوم ہوا کہ صبح کے ساڑھے چار ہو گئے.اس روز جمعہ کا دن تھا.میں نے یہ اپنا خواب حضرت صاحبزادہ صاحب کی خدمت میں لکھ کر پیش کیا اور اپنا فرض ادا کرنے کے لئے اجازت پا کرسبکدوش ہوا." (الحکم 14 اپریل 1914ء) ۱۵.ماسٹر ہدایت اللہ صاحب گجرات کی رؤیا " کچھ عرصہ ہوا ہے کہ میں نے خواب میں ایک درخت دیکھا جو چھوٹا سا اور سفید رنگ کا

Page 140

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 138 ہے اس کے ساتھ انگور کا پھل لگا ہوا ہے مگر پھل اس کثرت سے ہے کہ درخت گو یا بیچ میں دبا ہوا ہے اور پھل کا ایک سرا زمین سے لگا ہوا ، اور دوسرا سرا آسمان تک پہنچتا ہے اس درخت اور اس کثرت سے اس کے پھل کو دیکھ کر دل میں نہایت فرحت ہوئی.تفہیم یہ ہوئی کہ یہ درخت جناب حضرت فضل عمر خلیفہ ثانی کا وجود باجود ہے اور پھل اس حضرت ممدوح کی برکات ہیں جو خدا کے فضل سے محیط عالم ہونگی.واللہ اعلم بالصواب" (الحکم 21 رجون1914ء) ۱۶.محترم فتح محمد خاں صاحب کا ایک رؤیا محترم مع محمد خان صاحب مولوی فاضل گولڈ میڈلسٹ پلنگ پور ضلع گوجرانوالہ نے ایک خط سید نا حضرت خلیفتہ امسیح الثانی کی خدمت میں تحریر فرمایا: " پیارے آقا! خاکسار 1892ء سے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا (رفیق) ہے تقریباً25 یا26 برس کا عرصہ ہوا ہے.میں نے خواب میں دیکھا کہ ہمارے گھر موضع چنگن ضلع لدھیانہ میں چارپائی بچھی ہوئی ہے جس کا سرہانہ کعبتہ اللہ اور پائینی مشرق کی طرف ہے اس پر آپ رونق افروز ہیں.آپ کا منہ قطب کی طرف ہے آپ کی شکل نہایت روشن اور خوبصورت ہے.میں آپ کے چہرہ کو دیکھ کر کہتا ہوں کہ حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ والہ وسلم آگئے.حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ والہ وسلم آگئے.اپنی بیوں کو کہتا ہوں کہ اعلیٰ درجہ کی باسمتی پکاؤ.اسی خوشی میں باہر اپنے بھائیوں کو بلانے کے لئے چلا گیا ہوں کہ آؤ محمد مصطفے صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی

Page 141

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 139 زیارت کرلو.جہاں آپ کی چار پائی دیکھی تھی بعد میں وہاں میں نے ایک نکا لگایا تھا جس سے سب گھر والوں نے پاکستان بننے تک کافی فائدہ اُٹھایا.میرے آقا!1892ء غالبا فروری میں عبداللہ صاحب ٹونکی نے لاہور میں ایک اشتہار دیا تھا کہ جب مرزا صاحب لاہور میں آئیں گے میں ان کے ساتھ مباحثہ کروں گا.میں ان دنوں میں طالب علم تھا.میرے استاد مولوی حبیب الرحمن سہانپوری تھے جن کے والد مولوی احمد علی صاحب ہیں جنہوں نے مشکوۃ شریف میں حاشیہ لکھا ہوا ہے.مجھے کہا تم ہوشیار ہو.آج مرزا صاحب سے ٹکر لو.مجھے اپنے علم میں ناز اور پورا یقین تھا ایک نوجوان کو ہمراہ لے کر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا.لیکن اور کوئی اعلان یا اشتہار دینے والوں میں سے نہ تھا.حضور کی زیارت کرتے ہی ایسا رعب پڑا کہ سکتہ کی حالت ہوگئی.میں نے دوسرے طالب علم کو کہا کہ کوئی سوال کرو.اس نے اشارہ کیا کہ مجھ میں جرات نہیں ہے.میں نے سنبھلتے ہوئے چند ایک اعتراض حضور کی خدمت میں پیش کئے.جن کا ٹھوس اور تسلی بخش جواب مل گیا.حضور کی شان اور جلالی وقار اور زیارت ہونے پر غرور اور تکبر حضرت مسیح پاک علیہ السلام کے پہاڑ سے ٹکڑا کر ریزہ ریزہ ہو گیا.آپ کی بیعت میں شامل ہو کر ہمیشہ آپ کا گرویدہ ہو گیا.میرے پیارے آقا میں نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی شان کو آنکھوں سے دیکھا ہوا ہے آپ حضور د کی پیشگوئی کے مصداق برحق خلیفتہ امسیح الثانی و الصلح الموعود ہیں.ہر وہ شخص جو آپ کی مخالفت کرے گا یقینا نا کام رہے گا.حضور کی غلامی میں زندگی اور موت کا متمنی ہوں.اللہ تعالیٰ حضور کو صحت و تندرستی و زندگی در از عطا فرما کر سلسلہ عالیہ احمدیہ کا حافظ و ناصر ہو.اللهم آمین

Page 142

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ا.مکرم منشی فاضل فتح علی صاحب آف دوالمیال ضلع چکوال کی رویا حضرت خلیفہ اسیح کی حضرت علی سے مماثلت 140 "11 یا 12 ء میں حضرت خلیفہ اول کے عہد خلافت میں میں نے ایک خواب دیکھا کہ میں ایک عالی شان مسجد میں گیا ہوں جس کے صحن میں ایک چھوٹا سا تالاب ہے.وہاں پہنچتے ہی مجھے ایک شخص نے کہا کہ مسجد کی دیوار کے اوپر جولکھا ہوا ہے وہ پڑھ لو.میں نے دیکھا تو جلی قلم کے ساتھ لکھا تھا چراغ و مسجد و محراب و منبر ابو بکر و عمر عثمان و حیدر اس نے کہا سمجھ لیا ؟ میں نے کہا ہاں.اس نے وضو کے لئے کہا کہ یہاں سے نیچے سیٹرھیوں سے اتر جاؤ.میں نیچے سے وضو کر کے آ گیا تو یوں معلوم ہوا کہ وہ مسجد اقصیٰ ہے.جو قادیان میں ہے.اسی اثناء میں لوگ جمع ہونے لگے اور کہا کہ حضرت عمر مسجد میں تشریف لائے ہیں میں کیا دیکھتا ہوں کہ وہ ہو بہو حضرت خلیفہ اول کی شکل کے تھے.میں نے کہا ! یہ تو حضرت مولوی صاحب ہیں.لوگوں نے کہا کہ یہ حضرت عمرؓ ہیں.وہ آکر بیٹھ گئے اور بہت سے لوگ حلقہ بنا کر ان کے پاس بیٹھ گئے.پھر لوگوں نے کہا کہ حضرت علی کرم اللہ وجہ تشریف لائے ہیں.میں کیا دیکھتا ہوں کہ وہ ہو بہو حضرت خلیفہ اسیح الثانی کی شکل اور خدو خال میں ہیں.سفید کپڑے پہنے ہیں پھر میں کہتا ہوں کہ یہ تو حضرت صاحبزادہ صاحب ہیں لوگ کہتے ہیں کہ یہی حضرت علی ہیں پھر میں حضرت علی کرم اللہ وجہ جو حضرت خلیفہ اسیح الثانی کی شکل و شبہات میں تھے ان کے پاس بیٹھ گیا.تاکہ ان کی مجلس سے کچھ فیض اٹھاؤں دو تین آدمی دوالمیال کے بھی اس مجلس میں دیکھے ایک تو بالکل دور بیٹھا تھا اور وہ غیر احمدی تھا مگر دو احمدی بھائی جن میں سے ایک بالکل میرے پاس تھا بیٹھے تھے.خواب میں میراساتھی مجھ کو کہتا ہے کہ حضور کے ماتھے سے جونور

Page 143

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 141 کی شعاع نکل رہی ہے اس کو بھی دیکھ رہے ہو میں نے کہا میں توجہ سے دیکھ رہا ہوں یہ خواب انہی دنوں میں نے بیسیوں آدمیوں کو سنائی اور سب نے یہ نتیجہ نکالا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بعد خلافت کا سلسلہ اسی طرح چلے گا جیسے رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بعد نیز حضرت خلیفہ اول جو حضرت ابو بکر و عمر کے بروز ہیں.ان کے بعد حضرت صاحبزادہ صاحب جو حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی شکل میں دکھائے گئے ہیں خلیفہ ہوں گے نہایت جھوٹے وہ لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ خلیفے لوگ بناتے ہیں.جب چاہیں ان کو خلافت سے معزول کر دیں.( الفضل 13 / مارچ1938ء) ۱ مکرم فضل الرحمان صاحب آف قادیان کا رویا " یکم جولائی 1913ء دو پہر کے وقت موضع چوہان تحصیل چکوال ضلع جہلم میں جبکہ میں آشوب چشم کی وجہ سے درد شدید میں کراہ رہا تھا مجھے ذراسی غنودگی ہوئی.کیا دیکھتا ہوں کہ ایسی جگہ ہے جس کو میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا.بہت لوگ ادھر ادھر پھر رہے ہیں.ایک شخص عربی لباس میں مجھے ملا.وہ کہتا ہے کہ میں مطوف ہوں.کیا تم حج کرنا چاہتے ہو.کہ میں تمہیں حج کراؤں.میں نے پوچھا کیا یہ مسجد حرام ہے.اس نے کہا! ہاں یہ دیکھو یہ سب حاجی پھر رہے ہیں جو حج کے لئے آئے ہیں میں نے کہا ہاں میں ضرور حج کروں گا.اس نے کہا! آؤ میرے پیچھے میں اس کے پیچھے چلا.چند قدم جا کر اُس نے مجھ سے دریافت کیا کہ کیا تم حج کرو گے یا پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی زیارت کرو گے.میں بہت خوش ہوا میں نے کہا ! میرا حج تو

Page 144

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 142 نبی کریم کی زیارت ہے.پہلے میں زیارت کروں گا.تو وہ مجھے ایک بہت وسیع کمرہ میں لے گیا.جو نہایت خوبصورت فرش سے آراستہ تھا.کمرہ کی مغربی طرف جہاں مسجد کا محراب ہوتا ہے.دیوار کے پاس ایک چار پائی ہے جس پر ایک شخص سو یا ہوا ہے اور اس کا تمام بدن ایک چادر سے ڈھکا ہوا ہے.سرہانے کے قریب دیوار میں ایک طاق ہے.اس میں دو صراحیاں سرد پانی کی رکھی ہیں اور دو گلاس پڑے ہیں سرہانے کی طرف ایک ضعیف العمر پرانے فیشن کا مولوی کھڑا ہے.سفید ریش چارپائی کے ارد گر د حلقہ باندھ کر بہت لوگ بیٹھے ہیں اور درود شریف پڑھ رہے ہیں.وہ عرب مجھے کہتا ہے کہ دیکھو یہ نبی کریم کی نعش ہے اور یہ لوگ درود پڑھ رہے ہیں تم بھی بیٹھ جاؤ اور درود شریف پڑھو.چار پائی کی پائینتی کی طرف تاکہ آپ کا منہ مجھے نظر آ سکے بیٹھ گیا ہوں اور دل میں کہتا ہوں کہ یہ بات تو مشہور ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی زیارت کبھی شیطانی نہیں ہوتی.درود شریف رو رو کر پڑھتا ہوں اور دعا کرتا ہوں کہ الہی ایک دفعہ مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی زیارت ہو جاوے.اتنے میں چہرہ مبارکہ سے کپڑا اُترا اور آپ نے پانی مانگا.اُس پرانے فیشن کے مولوی نے گلاس میں دو چار گھونٹ پانی دیا اور پھر گلاس رکھ دیا.پھر آپ نے آنکھ کے اشارہ سے مجھے بلایا.میں قریب گیا اور چار پائی کی پٹی پر دونوں ہاتھ رکھ کر پلنگ پر جھک کر کھڑا ہو گیا.تو آپ نے آہستہ سے فرمایا کہ مجھے بہت پیاس ہے.اور یہ شخص مجھے پانی میں کوئی ایسی دوائی ملا کر پلاتا ہے کہ جس سے نہ تو میری پیاس بجھتی ہے اور نہ میں زندہ ہوتا ہوں.تم اگر مجھ کو پانی پلاؤ تو میں سیر ہوکر زندہ ہو جاؤں.میں نے اُس شخص کی آنکھ بچا کر گلاس بھر پانی پلا دیا تو آپ نے پہلو بدلا ، اور فرمایا دیکھو اب زندگی کے آثار شروع ہو گئے ہیں.میں نے پھر رو کر عرض کیا.یا رسول اللہ احمدیوں کی حالت بہت کمزور ہے امداد کرو.یا رسول اللہ اسلام سخت تنزل میں ہے.اس کے لئے دعا کرو.یا رسول اللہ میرے والدین کے لئے دعا کرو.یارسول اللہ میری نجات کے لئے شفیع بنو.فرمایا ! تمہاری دعائیں قبول ہوگئیں.

Page 145

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 143 پھر آپ کا چہرہ بہت سرخ ہو گیا اور جوش کے ساتھ پائینتی کی طرف یہ کہتے ہوئے کھڑے ہو گئے کہ لا اله الا الله محمد رسول اللہ کا نیزہ ہاتھ میں پکڑو اور پھر تم کامیاب ہو.میں دوڑا کہ سامنے ہو کر پوری زیارت کرلوں.جب سامنے گیا ہوں تو کیا دیکھتا ہوں کہ صاحبزادہ مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب کھڑے ہیں.اس خواب کی میں اسی روز یا اس سے دوسرے روز ایک نقل حضرت قبلہ خلیفہ اُتر المسیح مولوی نور الدین صاحب کو لکھی.اور اس کے ساتھ ایک نقل صاحبزادہ صاحب کو اور ایک شیخ یعقوب علی صاحب کو لکھ دی.اور یہ خواب میں نے بعض احباب چوہان اور جہلم شہر کے روبرو بھی بیان کی جو اس وقت تک گواہ موجود ہیں.میں نے حضرت قبلہ کو اس کے ساتھ اس کی تعبیر جو میرے خیال میں آئی وہ بھی تحریر کی.وہ یہ تھی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا مردہ گویا اسلام مردہ ہے.پرانے فیشن کے مولوی نہیں چاہتے کہ اسلام پھر زندہ ہو.ہاں کوئی رحمن کے فضل کا ہاتھ ایسا پانی پلا دے گا جس سے اسلام پھر زندہ ہو جاوے گا اور اُس کی زندگی کی ترکیب یہ ہوگی که مسلمان لا اله الا الله محمد رسول اللہ کا نیزہ ہاتھ میں پکڑلیں ، اور یہ کامیابی صاحبزادہ صاحب کے ہاتھ سے انشاء اللہ ہوگی.حضرت قبلہ نے جو الفاظ اس کے جواب میں مجھے اپنی قلم سے لکھے وہ یہ ہیں.خواب بہت عمدہ ہے اور تعبیر یہی صحیح ہے اور انشاء اللہ اس طرح پوری ہو گی.تم خود بہت ست ہو، اس کے دور کرنے کی کوشش کرو.میرے لئے تو یہ خواب حضرت صاحبزادہ صاحب کے ہاتھ پر بیعت کرنے کی رہبر ہوئی.یہ خواب نہ دلی خیالات کا خاکہ ہو سکتی ہے اور نہ یہ بناوٹی ہو سکتی ہے.میں نے اُسی روز دل میں عہد کر لیا تھا کہ حضرت قبلہ کی وفات کے بعد اگر صاحبزادہ صاحب کے سوا کوئی اور شخص خلیفہ بنے تو بھی میں انشاء اللہ انہیں کے ہاتھ پر بیعت کروں گا خواہ یہ کسی کی بیعت کریں." ( الفضل 22 مئی 1914ء)

Page 146

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۱۹.حضرت میاں چراغ الدین صاحب کی پوتی کا خواب 144 صبح جمعرات حضرت مسیح موعود حضرت خلیفہ امسیح حضرت میاں محمود احمد صاحب ہمارے گھر میں آئے.بڑی بڑی چار پانچ ٹوکریاں سیہوں اور شکلتروں کی لائے اور میاں چراغ الدین صاحب اور ان کے کنبہ کے لئے ہیں اور فرمایا تم ان کو کھاؤ اور تم بھی کھاؤ اور فرمایا کہ جلدی کرو کہ ہم نے ہفتہ کو چلے جانا ہے.بڑا ضروری کام ہے ٹھہر نہیں سکتے.میاں محمود تمہارے پاس ہے اس کو چار پائی پر بٹھلا کر آپ چلے گئے." (الفضل 08 اپریل 1914ء) ۲۰ مکرم محمد حسین صاحب طبیب آف بھیرہ کا رویا "میرا ایک پرانا رویا جو حضرت مغفور مسیح موعود علیہ السلام کا تصدیق شدہ اور حضور حضرت خلیفتہ امسیح کی خدمت میں نہایت پسند یدہ اور منظور شدہ تھا.اس وقت اس کا ظاہر کرنا ضروری ہے.جس سال حضرت اقدس نے عبد اللہ آتھم سے جنگ مقدس کر کے دارالامان کا ارادہ کیا تھا.اُن دنوں میں خاکسار بھی حضرت کے ہمراہ امرتسر میں تھا.مجھے رویا میں دکھلایا گیا کہ ایک بڑے گہرے سمندر میں طوفان آیا ہوا ہے مگر ایسا شدید طوفان ہے کہ اس کی موجیں آسمان تک پہنچ رہی ہیں.اس سمندر کے کنارے پر حضرت مولوی نور الدین صاحب مرحوم کھڑے ہیں میں نہایت گھبرایا ہوا آپ کی خدمت میں پہنچا ہوں.آپ نے فرمایا کہ خدا کا شکر

Page 147

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 145 کرو کہ میرے پاس پہنچ گئے ہو.میں تم کو ایک عجیب نظارہ دکھلاتا ہوں.وہ دیکھوطوفان میں دو چیزیں کیا ہیں میں نے دیکھا تو دو بطخیں طوفان کے اوپر نمودار ہوئی ہیں.بڑی بطخ جب کنارہ کی طرف پہنچی ہے تو معلوم ہوا ہے کہ وہ بطخ نہیں بلکہ حضرت اقدس مسیح موعود و مہدی مسعود علیہ السلام حضرت مرزا صاحب مغفور ہیں.اور دوسری بیخ جو آپ کے پیچھے آرہی ہے وہ آپ کے صاحبزادہ میاں صاحب مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب ہیں جو اس وقت بالکل چھوٹے بچے تھے ( مگر رویا میں ایسا دکھلایا گیا کہ بڑی بطخ کے برابر یہ دوسری بلخ بھی جو پہلی کے پیچھے چل رہی ہے چستی اور زور میں یکساں ہے.) ان دونوں بطخوں کے تیر نے اور زور سے چلنے اور پھڑ پھڑانے کی برکت سے طوفان کم ہوتا گیا ہے اور کناروں سے نیچے پہنچ کر امن کی صورت نمودار ہونے لگ گئی ہے.سمندر کے کنارے ایک کشتی بشکل جہاز نمودار ہوئی ہے جس کی تین منزلیں ہیں.ان میں لوگ سوار بھی ہیں اور کنارے پر ہزار ہا مخلوقات پکارتی ہے کہ خدا کے واسطے ہم کو بھی سوار کرو.چنانچہ ان سوار ہونے والے لوگوں میں کئی لوگ میرے دوست بھی ہیں جن کو میں شناخت کرسکتا ہوں.وہ دونوں بطخیں بڑے بادشاہوں کی شکل میں نمودار ہو کر کنارے پر آگئی ہیں اور سمندر خشک ہوتا ہو تا زمین ظاہر ہوگئی ہے.اس زمین پر حضرت خلیفتہ امسیح کے مکانات ظاہر ہوئے ہیں.ان کا نام سنتے ہی مجھے یقین ہو گیا تھا کہ حضرت اقدس علیہ السلام کی وفات کے بعد مولوی صاحب خلیفہ ہوں گے چنانچہ ایسا ہی ہوا.یہ رویا دونوں حضرتوں کی خدمت میں بیان کی گئی، اور دونوں نے اس کی کمال تصدیق فرمائی.اب دوسرے خلیفہ کا عہد آ گیا ہے اس وقت رؤیا سے مقابلہ کر کے دیکھنا ہے کہ جن دو بطخوں کے زور اور برکت سے طوفان کفر و شرک کا زور ٹوٹ گیا تھا.اس کا دوسرا نمبر پہلی بطخ کی پیروی پر تھا جس سے صاف ثابت ہوا کہ حضرت مہدی مسعود کے فرزند رشید کی برکت ہمارے واسطے ابتداء ہی سے شامل تھی چنانچہ رویا سن کر حضرت اقدس نے تعبیر میں فرمایا کہ وہ میرا موعود

Page 148

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 146 فرزند جس کی برکت دنیا کے کناروں تک پہنچنی ہے.تم کو میرے ساتھ دکھلایا گیا ہے، اور یہ رویا ایسی صادق ہے کہ جس کی صداقت اظہر من الشمس ہے.اس رویا کے پیچھے دس بارہ سال کے بعد ایک رؤیا اور دیکھا تھا.وہ بھی ظاہر کرنا ضروری ہے.چھوٹی مسجد میں جو حضرت اقدس کے دولت خانے کے ساتھ ملحق ہے اس کو میں نے اتنا بلند دیکھا ہے جیسے دور سے ستارہ نظر آتا ہے اور اس پر نور کے حروف سے لکھا ہوا دیکھا ہے." مقام محمود " اس کی تعبیر ہر ایک دانا خود سوچ سکتا ہے.مجھے یہ سچی خوا ہیں جو دکھلا ئیں گئیں ان کا ظاہر کرنا اس مخالفت کے زمانہ میں ضروری معلوم ہوا.ان کو مشتہر فرمانا ضروری سمجھیں تو آپ کی مرضی." (الفضل 08 اپریل 1914ء) ۲۱.مکرم سید ناصر شاہ صاحب سب ڈویر تل آفیسر محکمہ پبلک ورکس جموں کا رویا 1907 ء کورویا میں دیکھا کہ " یہ عاجز خاکسار بٹالہ قادیان والی سڑک پر جو دارالامان کی طرف جاتی ہے ہوا میں زمین سے پچاس فٹ اونچا اور سیدھا آرہا ہوں.گول کمرہ کے سامنے جو محن ہے.اس میں اترا ہوں اور جہاں پر حضرت نواب محمد علی خان صاحب کے مکان کا برآمدہ ہے.وہاں حضور کھڑے ہیں.میں نے چاہا کہ مصافحہ کروں اتنے میں دیکھتا ہوں کہ حضور کا ہاتھ اس قد لمبا ہو گیا.کہ محن گول کمرہ تک پہنچا.اور میں نے السلام علیکم کہ کر مصافحہ کیا.حضور میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے گول کمرہ

Page 149

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 147 کے اوپر والے دالان میں جہاں حضرت اقدس علیہ السلام پہلے بیعت لیا کرتے تھے لے گئے اور دالان کا دروازہ کھول دیا.معلوم ہوا کہ اندر حضرت اقدس علیہ السلام تشریف فرما ہیں.حضور نے میرا ہاتھ حضرت اقدس علیہ السلام کے ہاتھ میں دے دیا.اتنے میں وہ نقشہ بدل گیا.اس عاجز نے اسی وقت یہ کشف اخویم میاں شہاب الدین صاحب مرحوم ساکن تہہ غلام نبی کو جو کہ اس وقت میرے پاس تھے سنایا، اور پھر حضرت اخویم مکرم سید فضل شاہ صاحب کو کئی دفعہ سنایا.جو کہ اب دار الا ماں میں موجود ہیں.آج اللہ تعالیٰ نے حضور کا ہاتھ لمبا کیا ہے اور اس عاجز کا حضور کے ہاتھ میں دے دیا.الحمد للہ علی ذالک" (الفضل 30 / مارچ 1914ء) ۲۲.حضرت قاضی حبیب اللہ صاحب آف لاہور کے رویا و کشوف 1911ء کو محترم قاضی حبیب اللہ صاحب نے ایک خواب دیکھا جو آپ نے حضرت خلیفہ المسیح الاول کی خدمت میں پیش کر دیا.آپ نے اس کی جو تعبیر فرمائی.محترم قاضی صاحب نے اُسے اپنی خواب کے ساتھ یوں بیان فرمایا." ایک رات میں نے دیکھا کہ رسالہ بازار چھاؤنی لاہور میں کھڑا ہوں.اور مجھ کو مفتی محمد صادق صاحب ایڈیٹر بدر ملے ہیں.وہ مجھ کو کہتے ہیں کہ آج رات کو آسمان پر عجیب تماشہ ہوگا.پھر میں ایک میدان میں جا کر بیٹھ گیا ہوں ، اور منہ میرا مشرق کی طرف ہے اور آسمان کی

Page 150

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 148 طرف دیکھ رہا ہوں کہ آسمان پر ستارے ٹوٹتے ہیں.میں حیران ہوں گویا اس وقت آسمان پر آتش بازی ہو رہی ہے.پھر میں نے مشرق کی طرف خیال کیا تو مشرق کی طرف سے کوئی سفید سی روشنی نمودار ہوئی.معلوم ہوا کہ چاند نکلنے والا ہے.جب چاند تھوڑا سا نکلا ، تو بادل اس پر چھا گیا گویا وہ بادل آگے ہی اس کے منتظر تھے.کہ چاند کب نکلے اور ہم اس کو اپنے نیچے چھپالیں.جب چاند سارا نکل آیا مگر بادلوں میں چھپا ہوا تھا.کبھی چاند کی روشنی ہو جاتی تھی ، اور کبھی بادل چاند کو ڈھانپ کر اندھیرا کر دیتے تھے.بادلوں کا رنگ سیاہی مائل سفید تھا.چاند اپنی منزل طے کرتا گیا.مگر بادل اس کے ساتھ ساتھ رہے.کبھی چاند روشن ہو جا تا تھا کبھی بادل اس چاند پر آجاتے تھے.حتی کہ چاند سر پر آ گیا.پھر اسی جگہ مفتی محمد صادق صاحب ایڈیٹر بدر آموجود ہوئے.میں نے ان سے دریافت کیا کہ مفتی صاحب یہ کیا اندھیرا ہے.کہ چاند کا پیچھا اب تک بادل نہیں چھوڑتے.پھر وہ ہنس کر چلے گئے.پھر دیکھا کہ کچھ بادل ایک طرف اور کچھ بادل ایک طرف چلے گئے ہیں اور چاند نے اپنا پورا چہرہ دکھلایا.پھر میں بیدار ہو گیا.پھر شاید اسی رات حضرت مسیح موعود علیہ السلام مجھ کوخواب میں ملے.وہ کہتے ہیں کہ یہ باتیں اس وقت تک سر بمہر ر ہیں گی.جب تک کہ ان کا وقت نہ آجاوے.پھر میں قادیان میں گیا تو حضرت خلیفہ اسیح موعود علیہ السلام مولانا مولوی نورالدین صاحب مرحوم مغفور کے آگے یہ خواب بیان کی.اس وقت تین چار آدمی شام کی نماز کے بعد آپ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے.میں نے یہ خواب آپ کو سنائی.آپ نے خواب کو سن کر فرمایا کہ ایک وقت اسلام پر ایسا آئے گا جو بہت خطرناک ہوگا.خدارحم کرے.مگر انجام بخیر ہے پھر فرمایا! کہ دیکھو آپ نے ہماری نصیحت یاد رکھنا.ہمارے بعد جب کوئی دوسرا خلیفہ ہو دے تو اس کو فورامان لینا اس کا انکار نہ کرنا.پیارے دوستو ! آج وہ وقت آگیا ہے اس لئے میں نے عرض کر دی ہے اور میں نے قادیان میں ہی حضرت صاحبزادہ صاحب کو خلیفہ مسیح موعود مان لیا ہے.

Page 151

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے.149 اس خواب کی تائید میں محترم قاضی حبیب اللہ صاحب نے درج ذیل خوا ہیں تحریر فرماویں.i.(1911ء) ایک رات دیکھا کہ میں اور صاحبزادہ مرزا محمود احمد صاحب ایک بلندی کی طرف چڑھ رہے ہیں، اور میں نے صاحبزادہ صاحب سے کہا کہ لومبارک ہو کہ جو وصیت -ii مولوی نورالدین صاحب نے فرمائی ہے اور خفیہ رکھی ہوئی ہے وہ آپ کے متعلق ہے.پھر ایک روز سجدے میں پڑا ہوا سلسلہ کی بہتری کے واسطے دعائیں کر رہا تھا.کہ خطرناک جنگل دیکھا.مجھ کو سمجھایا گیا.کہ یہ جنگل کا جھگڑا ہے پھر میں جھگڑا کے فرو ہونے کے واسطے دعائیں کرنے لگا تو معلوم ہوا کہ ان درختوں میں ایک روشنی نکل رہی ہے اور وہ روشنی دم بدم بڑھ رہی تھی.پھر دیکھا کہ ایک سفید پگڑی دکھائی دی ، اور میں پھر دعاؤں میں لگا تو دیکھا کہ ایک شخص سفید لباس پہنے ہوئے کھڑا ہے اور وہ درخت گم ہو گئے ہیں.اور وہ شخص صاحبزادہ !!!~ میاں محمود احمد صاحب ہیں.iii 06 مارچ یا 07 / مارچ 1914 ء کو تھوڑی سی غنودگی ہو کر کشفی حالت ہوگئی.دیکھا میرے سامنے صاحبزادہ صاحب کھڑے ہیں اور مجھ کو الہام ہوا ( اب اس کی تائید کرنے کا وقت آگیا ہے ) پھر میں بیدار ہو گیا.۱۷.پھر ایک روز 17 و 18 / مارچ 1914 ء کی درمیانی رات کو جبکہ میں نے دعا کی کہ اے مولا کریم ان جھگڑوں کا کیا انجام ہوگا.الہام ہوا.کنواریاں کنواریاں ہی رہیں گی اور بیاہیاں بیاہیاں ہی رہیں گی.اس کے یہ معنی سمجھے ، کہ جنہوں نے بیعت کرنی ہے وہ کر لیں گے جنہوں نے نہیں کرنی وہ نہیں کریں گے.(الفضل 30 / مارچ 1914ء)

Page 152

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۲۳.مکرم محمد شریف صاحب پلیڈر کا رویا 150 "(خاکسار نے دیکھا کہ ایک نہایت عظیم الشان عمارت کے قریب ایک عالی شان مسجد میں حضرت خلیفتہ اسیج خلیفہ اول برحق مولوی نور الدین صاحب بیٹھے ہوئے ہیں.اور حکیم محمد حسین صاحب قریشی اور بابو غلام محمد صاحب فورمین ریلوے پر لیس لاہور حضرت ممدوح کے قریب جا کر بیٹھ گئے.اور خاکسار بھی حضور محمدوح کے پاس جا کر بیٹھ گیا ہے.اس وقت حضرت ممدوح نے فرمایا کہ آپ نے مولوی محمد علی صاحب کی تقریرین لی ہے اور ان کے دوسرے ہم خیال بزرگوں کی طرف اشارہ کر کے ارشاد کیا.کہ ان لوگوں سے مت ڈرو اور ان کا خوب مقابلہ کرو.یہ میرے ساتھ مقابلہ کرتے تھے.لیکن میں نے ان کو کہا تھا کہ ایسا اختلاف مت کرو.اور حضرت ممدوح نے فرمایا کہ یہ لوگ سمجھتے نہیں ، اور اپنے مال و دولت کے گھمنڈ میں ہیں، اور میں تو ٹاٹ پر بیٹھ کر علم پڑھانے والا آدمی ہوں.میرا ان کا کیا مقابلہ.پھر فرمایا.حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کو بہت سے الہامات میاں محمود کے متعلق ہوئے تھے.اور آپ نے اس عظیم الشان عمارت کے ایک طرف اشارہ کر کے کہا.کہ اس جگہ ان کو الہام ہوا تھا، کہ میاں صاحب بشیر ہیں، اور پھر اُسی عمارت کی دوسری طرف اشارہ کر کے فرمایا کہ وہ فضل اور عمر ہیں.(ان کو حضرت عمرؓ سے تشبیہ ہے ) اور ایک اور طرف اشارہ کر کے کہا کہ اس جگہ مسیح موعود علیہ السلام کو الہام ہوا تھا کہ میاں صاحب کا نام محمود ہے اور الہ دین ہے.اس بات کے ختم ہو جانے کے بعد خواب میں ہی اسی جگہ کسی شخص نے آکر کہا کہ قادیان میں.......(لیکن اگلا حصہ میں ظاہر کرنا پسند نہیں کرتا) اس کے بعد میری نیند کھل گئی اور میں نے گھڑی میں دیکھا تو صبح کے 5 بج گئے تھے.یہ خواب میں نے جس طرح دیکھا ہے اس طرح بیان کر دیا ہے میری اس کے شائع کرنے سے صرف یہ غرض ہے کہ ہماری جماعت اس کو پڑھ لے اور اس پر غور کرے کسی کی مذمت

Page 153

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے یا مذلت کرنا میری نیت نہیں.میں سب بزرگوں کو واجب التکریم سمجھتا ہوں." 151 (الفضل 30 / مارچ 1914ء) -۲۴ مکرم محمد دین احمدی صاحب پٹواری نہر بنگوالہ کی رؤیا اس عاجز نے حضرت صاحبزادہ حاجی مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب کو خواب میں دیکھا کہ خلافت کا تاج سر پر رکھے ہوئے آسمان سے زمین کی طرف اُتر رہے تھے.عاجز نے خواب میں میاں صاحب کو اچھی طرح پہچانا ہے.بیعت کے واسطے تحریری درخواست بھیج چکا ہوں." الفضل 30 / مارچ 1914ء) ۲۵.حضرت غلام غوث محمد احمدی صاحب (گولیکی ضلع گجرات) کار دیا قبل از خلافت عرصہ پندرہ سال کا ہوا ہے کہ بندہ برائے شناخت امام الزمان بہت جدو جہد سے دعاؤں میں مشغول ہوا، کہ اے مولا کریم ! اگر جناب مرزا صاحب اپنے دعوئی میں سچے ہیں تو

Page 154

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 152 مجھے سمجھا اور دکھا، تا کہ میں قیامت کو شرمسار نہ ہوں.بعد تضرع و دعا ششماہی کے مولا کریم نے دکھایا کہ ہمارے بزرگوار اور حضرت مرزا صاحب مع صاحبزادہ میاں محمود احمد صاحب تلاوت قرآن مجید میں ایک جگہ مصروف ہیں.لیکن بسبب ناواقفی کے بندہ پہچان نہ سکا.اس واسطے اور دو تین فقیروں کے پاس چلا گیا جو واقف تھے.لیکن ان میں سے کسی کو اس مبارک شبیہ وصورت پر نہ پایا.پھر دوبارہ دعا میں مصروف ہوا تو کچھ عرصہ کے بعد جناب مسیح علیہ السلام کو مع صاحبزادہ میاں محمود احمد صاحب کے اپنے بزرگواروں کے ساتھ پہلے کی طرح قرآن مجید پڑھتے دیکھا.جس سے ثابت ہوا کہ حضرت مرزا غلام احمد صاحب ہی خلیفتہ الرسول ہیں اور ان کے خلیفہ جناب صاحبزادہ میاں محمود احمد صاحب ہیں.مطابق پیشگوئی حضرت نعمت اللہ ولی کے کہ پسرش یادگار می بنیم بندہ نے دونوں صاحبوں کو دیکھا ہوا تو نہ تھا لیکن جب قادیان شریف پہنچا تو حضرت اقدس کو پہچان لیا.فالحمد للہ علی ذالک" " ☆...الفضل 02 مئی 1914 ء ) ۲۶.حضرت حکیم غلام محمد راہوں صاحب کا رویا پچھلے جمعہ کو میں نے خطبہ جمعہ دربارہ خلافت سنا کر جب نماز کی قرآت شروع کی تو دوسری رکعت میں میں نے الحمد شریف کے بعد سورہ واشتمس پڑھی.جب میں وَالْأَرْضِ وَمَا طَحَهَا پر پہنچا تو فوراً میرے پر حالت ربودگی سی طاری ہوئی.مقتدی مجھے لقمہ دیتے تھے لیکن میں ایک نظارہ دیکھ رہا تھا کہ حضرت مولوی نور الدین صاحب نے حضرت میاں محمود احمد صاحب

Page 155

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 153 کو پکڑ کر میرے آگے کر دیا اور فرمایا کہ یہ ہے وَ نَفْسٍ وَمَا سَوَّاها اس کے بعد وہ نظارہ غائب ہو گیا پھر میں نے قرآت پڑھنی شروع کی.جماعت را ہوں ساری کی ساری خصوصاً شیخ برکت علی صاحب میرے والد ماجد اور چوہدری فیروز خان و حاجی رحمت اللہ صاحب اس بات کے ساتھ شامل ہیں.".*.......(الفضل02مئی1914ء) ۲۷.حضرت میاں رحیم بخش صاحب سکنہ کھارہ کا خواب "13 مارچ 1914 ءکو جب حضرت مولاناسید ناخلیفة أمسح علیہ الصلوة والسلام خلیفہ اول دار فانی سے دار البقاء کو رخصت ہو گئے تو عاجز کو 14 مارچ کی شب کو خواب میں کسی شخص نے کہا کہ مرزا محمود احمد.رحمۃ اللہ علیہ اور 19 / تاریخ کو بوقت دو پہر عاجز نیم خواب سو یا ہوا تھا کہ عاجز کی زبان پر یہ جاری ہو گیا.هُوَ الَّذِى أَرْسَلَ رَسُوْلَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ اس سے عاجز کو پورا اطمینان اور یقین ہو گیا ہے." (الفضل 25 / مارچ 1914ء)

Page 156

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے حضرت مولوی عبدالستار صاحب ساکن خوست کے رویا و کشوف 154 مولوی عبد الستار صاحب ساکن خوست مهاجر دارالامان جو حضرت صاحبزادہ عبد اللطیف شہید صاحب کے خاص شاگردوں میں سے ہیں اور حضرت اقدس علیہ السلام کے وقت سے قادیان میں ہجرت کر کے آچکے ہیں اور جو اپنے زہد و تقویٰ کی وجہ سے مشہور و معروف ہیں.اور جن سے حضور مسیح موعود علیہ السلام بھی مہمات امور میں دعا کرایا کرتے تھے اور حضرت خلیفہ اسیح بھی ان کے الہامات وکشوف ورؤیا کو بچے مانا کرتے تھے.-i الہام: " کسی نے مجھے کہا کہ ایک اہم کام کے لئے دعا فرماویں.تو الہام ہوا." وَكُلِّ فِي فَلَكٍ يَسْبَحُونَ" پھر میری توجہ خلافت کے اہم امر کی طرف پھیری گئی تو الہام ہوا.الَّذِى اَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَكَفَى بِاللهِ وَكِيلاه -ii کشف 14 / مارچ: "لوگوں کے اضطراب پر مجھے رنج ہوا.کہ لوگ کیوں خلافت صریح کے خلاف کرتے ہیں تو کشف میں دیکھا.وَتَرَى النَّاسَ سُكَارَى وَمَاهُمُ بِسُكَارَى وَلَكِنَّ عَذَابَ اللَّهِ شَدِيدٌ پھر بیداری ہوئی.یہ کیسا عذاب ہے اور کس بات کی طرف اشارہ ہے.بیداری کے

Page 157

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے بعد پھر خواب آیا." سُنَّةَ مَنْ قَدْاَرْسَلْنَا." پھر اس کے بعد بیداری ہوگئی پھر معلوم ہوا کہ یہ معاملہ کس طرح کا ہے.پھر دیکھا "يَعْلَمُ مَا بَيْنَ اَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمُ" بعد میں دیکھا "غُثَاءً أهوى" iii.خواب 155 "خلیفۃ المسیح کی زندگی میں دیکھا آپ فرماتے ہیں ! کہ میاں محمود اور شریف احمد مسیح موعود کے ولیعہد ہیں اور اس وقت لوگوں کے درمیان خلافت کا جھگڑا تھا." iv.خواب: میں چھوٹی مسجد میں کھڑا ہوا تھا.میں نے دونوں شخصوں کو صاحبزادہ کی طرف بلایا اور کہا بیا کہ آتش موسی نمود گل تا از درخت نکته توحید بشنوی اور پھر انہوں نے نہ مانا اور وہ دونوں ذلیل ہو گئے اور کچھ اور باقی تھے وہ بھی سب ذلیل ہو گئے پھرا بھی خلیفہ امسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام زندہ تھے اور مجھے اضطراب تھا کہ لوگ کہتے ہیں کہ خلیفہ نہیں کھڑا کرتے.اور انجمن خلیفہ ہے تو رات میں مجھ پر یہ الہام جاری ہوا."اے ماراں بروید بروید کہ آج حکومت شما نہ رہا." الهام م مجمن نے جس وقت خلیفہ مسیح (مولا نا نور الد ین ) کے وقت میں مخالفت کی تھی.یہ وقت الہام اس وقت بھی ہوا تھا جب چندلوگوں نے خلیفہ المسیح کے خلاف کیا تو مجھے بلا کر فرمایا کہ لوگ میری مخالفت کرتے ہیں اور میری متابعت نہیں کرتے ہیں اور میرے ساتھ شرارت کرتے ہیں

Page 158

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 156 آپ استخارہ کریں کہ خدا تعالیٰ کیا فرماتا ہے پھر اس وقت بھی الہام ہوا.اے ماراں بروید.اے ماراں بر ویدالخ.اور یہ شعر بھی پڑھا.عجب دارم دلے آں نا کسانرا که رو تا بندا ز خوان محمد یہ اس وقت الہام ہوا تھا جب لوگ صاحبزادہ کے ساتھ مخالفت کرتے اور صریح مسیح موعود علیہ السلام کے خلاف کرتے تھے تو یہ الہام ہوا.فَطُبِعَ عَلَى قُلُوبِهِمْ فَهُمْ لَا يَفْقَهُونَ " vi خواب: " خواب میں دیکھا کہ ایک لڑکا میرے پاس آیا اور کہا کہ تم کیوں نہیں کہتے کہ میاں محمود قدرت ثانی ہے اور اس لڑکے کا نام فضل محمد ہے تو میں نے کہا.قدرت ثانیہ ہے.قدرت ثانیہ ہے یا مد دثانیہ ہے.مدد ثانیہ ہے." (الفضل 25 / مارچ 1914ء) ۲۹.مکرم سید عبدالحئی عرب صاحب کی رویا سید عبد الحئی صاحب عرب مشہور مہاجر قادیان نے جدہ سے لکھا.ثم ياسيدى بالامس ورد علينا في احسن الاوقات الفضل الاغر فلما طالعناة تكدرت من المكتوب الذي كتبه ذلك الرجل لـكـم ثـم بـعـد ذلك دعوت الله تعالى بان يصلح

Page 159

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے اخوانناو ان يلهمك الصبر علی من آذالك والعفو آمين فيا سيدى ولما نمت سمعت صوتا محمود ،ناصر الدين من بعد نور الدين ثم استيقظت وحمدت الله تعالى و استغفر ته.157 ترجمہ : کل الفضل آیا تو اس خط سے جو آپ کو کسی شخص نے لکھا ہے میں بہت کبیدہ خاطر ہوا.میں نے دعا کی کہ خدا ہم میں اصلاح کر دے اور ہمارے دلوں میں الفت بخشے.جب میں سویا تو میں نے آواز سنی.محمود ناصر الدین نورالدین کے بعد پھر میری آنکھ (الفضل 25 / مارچ 1914ء) کھل گئی." ۳۰.حضرت قاضی امیر حسین صاحب کی رویا آپ اپنی رو یا بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں." دور و یا ہیں جن کو میں حلفیہ اللہ تعالیٰ کی قسم کھا کر آپ صاحبان کی خدمت میں پیش کرتا ہوں وہ یہ ہیں، کہ جس زمانے میں حضرت مسیح موعود اور مہدی مسعود علیہ الصلوۃ والسلام جن کو میں اپنے خیال سے نہیں بلکہ قرآن مجید اور احادیث کے رو سے نبی اور رسول صدق دل سے یقین کرتا ہوں، اور اس پر میرا ایمان ہے آپ آخری دفعہ لا ہور تشریف لے گئے تو میں نے رویا میں دیکھا کہ وسیع میدان میں ایک چارپائی بچھائی گئی.اس کے سر کی طرف خلیفہ اسیح مولانا مولوی نورالدین صاحب بیٹھے ہوئے ہیں اور دوسری طرف صاحبزادہ میاں محمود احمد صاحب.جن کو میں ان دو رؤیا کے بعد مظہر قدرۃ ثانیہ کا خیال کرتا ہوں.وہ بیٹھے ہوئے ہیں اور میں نے

Page 160

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 158 خلیفہ المسیح کے ساتھ مصافحہ کیا لیکن رنگ یہ تھا کہ میرا زانو میاں صاحب کی ران پر پڑا ،اور مخلوقات نے بہت ہجوم کیا.تو مجھے یہ خوف ہوا کہ ایسا نہ ہو کہ میرے زانو سے میاں صاحب کی ران کو کوئی تکلیف پہنچے.اور بڑے زور سے اپنے آپ کو پیچھے دباتا ہوں تا کہ میاں صاحب کو میرے زانو سے صدمہ نہ پہنچے.اس نظارے کے بعد کچھ وقفہ سے دوسرے نظارے میں میاں صاحب سے مصافحہ ہوا.اب یہ ایک اور رویا ہے جس کی صداقت کو ہم نے ظاہری مشاہدہ میں بھی نظارہ کر لیا.اللہ تعالیٰ کی قدرت سے باغ کے میدان میں ایک چار پائی ڈالی گئی.خلیفہ اسیح ایک لمبی چوڑی تقریر کے بعد لیٹ گئے اور دوسری طرف میاں صاحب بیٹھے.خدا کی قدرت سے اس وقت میرا زانو میاں صاحب کی ران پر پڑا.اور میں نے بڑے زور کے ساتھ میاں صاحب کی ران کو اپنے زانو کے صدمہ سے اس وقت محفوظ رکھا.ورنہ میاں صاحب کو میرے زانو سے سخت ایذا پہنچتی.سے ایک رکیا ہے جس کو میں نے خلیفہ مسیح کی خدمت میں پیش کیا تھا.اور چند حباب کی خدمت میں بھی ظاہر کیا ہوا ہے.ii.دوسرار و یا یہ ہے کہ میں دیکھتا ہوں کہ چھوٹی مسجد میں بہت مخلوقات جمع ہے اور یہ شور پڑ گیا کہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام تشریف لائے ہیں اور میں اس وقت مسجد میں موجود تھا.میں نے بھی قدم بڑھایا کہ زیارت کروں.جب پاس پہنچا تو صاحبزادہ صاحب میاں محمود احمد بیٹھے ہوئے ہیں.اسی وقت خواب میں یہ وارد ہوا کہ یہ فنافی الشیخ کا رتبہ ہے جو میاں صاحب کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا ہوگا.بھائیوا میں نے محض ہمدردی اور جوش اخوۃ سے اس کا اظہار کیا.ورنہ آپ کو خوب معلوم ہے کہ میری عادت مضمون نویسی کی نہیں.جو احباب واقف ہیں ان کو بہت عمدہ طور سے معلوم ہے کہ حضرت اقدس علیہ الصلوۃ والسلام میرے خوابوں کی قدر کرتے تھے اور خلیفہ المسیح کو

Page 161

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 159 میری خوابوں کا چونکہ بہت تجربہ تھا اس لئے وہ میری خوابوں کو بہت عزت کی نگاہ سے دیکھتے تھے.اب اللہ تعالیٰ سے اس دعا پر ختم کرتا ہوں کہ وہ آپ صاحبان کے دل میں اس کی عزت ڈالے.اختلاف سے باز آؤ اور اس آیت وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَّلَا تَفَرَّقُوا وَاذْكُرُوا نِعْمَتَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ كُنْتُمْ أَعْدَاءً فَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِكُمْ فَأَصْبَحْتُمُ بِنِعْمَتِهِ اِخْوَانًا اور آیت إِنَّ الَّذِينَ اخْتَلَفُوا مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَ هُمُ الْعِلْمُ پر خوب غور کرو، اور خدا سے ڈرو." ( الفضل 25 / مارچ 1914ء) ۳۱.حضرت فیروز الدین صاحب قادیانی مغل پورہ لاہور کا ایک خواب آپ فرماتے ہیں." میں قادیان کا قدیمی باشندہ ہوں خادم نے 1902ء میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے دست مبارک پر بیعت کی.1908ء میں جبکہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا وصال ہوا تو حضرت مولوی نورالدین صاحب خلیفہ اسیح الاوّل (اللہ آپ سے راضی ہو) کے دست مبارک پر بیعت کی.خادم 12 ستمبر 1912ء سے 31 دسمبر 1917ء تک کائنتھال متصل تحصیل دسو بہ ضلع ہوشیار

Page 162

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 160 میں پٹواری رہا ہے.1914ء میں جبکہ حضرت خلیفہ مسیح الاول (اللہ آپ سے راضی ہو ) بستر علالت پر لیٹے.اور چوہدری نواب خان صاحب پنشن تحصیلدار دسوہہ میں سب رجسٹرار تھے.ہم دونوں برائے زیارت حضرت خلیفہ اسیح الاول ( اللہ آپ سے راضی ہو ) قادیان آئے.حسب توفیق انہوں نے اور میں نے نذر گزاری پھر ہم دونوں واپس آگئے.اس کے بعد حضرت خلیفة اصبح الاول (اللہ آپ سے راضی ہو ) کا انتقال ہو گیا.انا للہ وانا اليه راجعون.اور حضور خداوند تعالیٰ کی طرف سے خلافت پر مامور ہوئے.ان دنوں تحصیل دسوہہ میں ہماری جماعت کے سیکرٹری چوہدری نبی بخش صاحب مرحوم اجمیری تھے جو مولوی محمد علی صاحب اجمیری کے باپ تھے اور مخلص احمدی تھے.ہم لوگ نماز جمعہ چوہدری نواب خاں صاحب کے مکان واقعہ دسوہہ میں پڑھا کرتے تھے.چھوٹی سی جماعت چند آدمیوں پر مشتمل تھی.چوہدری نبی بخش صاحب مرحوم نے جمعہ کے دن فرمایا: کہ ہم نے بیعت حضرت خلیفہ مسیح الثانی کی کر لی ہے.کیا تم اور چوہدری صاحب نے (یعنی میں نے اور چوہدری نواب خان صاحب مرحوم نے ) بیعت کر لی ہے.لیکن ہم دونوں نے ابھی بیعت نہیں کی تھی.چوہدری نواب خاں صاحب مرحوم نے جواب دیا کہ ابھی نہیں.چوہدری نبی بخش صاحب مرحوم نے کہا کہ اگر آئندہ جمعہ تک تم لوگ بیعت نہیں کرو گے تو ہم تمہارے ساتھ نماز نہیں پڑھیں گے.اس کے بعد وہ اپنے گاؤں چلے گئے.میں نوجوان تھا.اور چوہدری نواب خاں صاحب بوڑھے آدمی اور عالم تھے.انہوں نے بعد میں مجھ سے کہا کہ یہ یونہی فتنہ سا کھڑا ہو گیا ہے جو جلد فیصلہ ہو جائے گا بیعت میں کیا جلدی ہے.مگر میرا دل مطمئن نہ ہوا.میں ہر روز نماز میں دعائیں مانگتا رہا، اور خاص کر جب جمعرات کا دن آ گیا تو اسی رات عشاء کی نماز میں خادم نے بہت ہی گڑ گڑا کر عاجزی سے خداوند کریم کے حضور دعا کی.اسی رات نماز تہجد سے پہلے وقت مجھے ایک خواب آیا جو من و عن درج ذیل ہے.میں خواب میں کیا دیکھتا ہوں کہ حضرت خلیفہ اسیح الاوّل ( اللہ آپ سے راضی ہو )

Page 163

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 161 اپنے مطب میں حسب معمول تشریف فرما ہیں اور اسی طرح دری پر بیٹھے ہوئے سامنے وہی چھوٹی سی میز رکھی ہوئی ہے.میں السلام علیکم کہہ کر اُن کے قریب دروازہ کی طرف بیٹھ گیا، اور عرض کی کہ حضور نے رپورٹ کر دی ہے.آپ نے فرمایا! کہ میں بچہ نہیں ہوں میں نے قریب سوسال دنیا میں گزارے ہیں میں سر براہ نمبر دار تھا.اصل نمبر دار نابالغ تھا اب وہ بالغ ہو گیا ہے اسی نے اپنا کام خود سنبھال لیا ہے.بعدہ میں خواب سے بیدار ہو گیا میں نے وضو کیا اور اسی وقت خط حضور اقدس کی خدمت میں لکھا اور یہ خواب من وعن درج کر دی.اور عرض کی کہ حضور خادم کی بیعت منظور فرماویں.یہ خواب 1914 ء سے آج تک کئی صاحبان کے سامنے بیان کیا ہے اسی دن سے خادم حضور کو خلیفہ برحق مانتا ہے.اللہ تعالیٰ میرے اس ایمان کو تادم واپسیں قائم رکھے آمین." ( الفضل 18 ستمبر 1956ء)........i.مستری اللہ دتہ صاحب آف کر تو ضلع شیخوپورہ اور ان کی اہلیہ کی خوا ہیں "1933ء میں بیعت کرنے سے چند ماہ پہلے ایک خواب دیکھا تھا خدا تعالیٰ کو حاضر ناظر جان کر حلفیہ خواب بیان کرتا ہوں بندہ یہ دُعا کرتا ہوا سو گیا کہ مولا کریم ہم ان پڑھ کدھر جائیں.ادھر جائیں تو کہتے ہیں کہ ہم بچے ہیں ادھر جائیں تو کہتے ہیں ہم بچے ہیں.میرے خدا! تو آپ ہی میری دستگیری فرما.خواب میں دیکھا کہ

Page 164

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 162 ایک آدمی بڑے جلال کے ساتھ میرے رخسار پر طمانچہ لگا کر کہتا ہے کہ تم اندھے ہو.یہ چاند چڑھا ہوا ہے اور تمہیں نظر نہیں آتا.میں نے اس کے ہاتھ کی طرف دیکھا جدھر وہ اشارہ کرتا تھا تو مجھے چاند نظر آیا.جیسے ابتدائی راتوں کا ہوتا ہے پھر بندہ کی آنکھ کھل گئی.اللہ تعالیٰ نے مجھے اس خواب کی بناء پر احمدیت میں شامل ہونے کی توفیق عطا فرمائی.-ii تھوڑا ہی عرصہ گزرا ایک شخص نے اعتراض کیا کہ حضرت مرزا صاحب اور آپ کے موجودہ خلیفہ صاحب نے حج نہیں کئے.بندہ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے حج بدل کا ثبوت دیا.مگر حضور کے حج کے متعلق مجھے علم نہیں تھا.میں نے وعدہ کیا کہ میں کسی عالم سے پوچھ کر بتاؤں گا.تو اسی رات کو بندہ نے دعا کی کہ مولا کریم ہم ان پڑھ ہیں مسائل بھی تو خود ہی سمجھا دے.تو بندہ نے خواب میں دیکھا کہ ہمارے گاؤں کے شمال جانب تقریباً دو فرلانگ پر حضور شاہانہ تخت پر بیٹھے ہوئے مغرب کو جارہے ہیں.اس تخت کو چار آدمی اُٹھائے جارہے ہیں.وہ آدمی عام آدمیوں کی طرح نہیں ہیں میں ان کو فرشتے سمجھتا ہوں.قد بہت ہی لمبے ہیں ان کے چہرے نظر نہیں آتے تھے.اور ان کی رفتار بھی بہت تیز تھی.کچھ آدمی ادھر ادھر اور پیچھے دوڑتے جار ہے ہیں.بندہ کو بھی خبر ہوئی میں بھی پیچھے دوڑا.اور ایک آدمی میرے ساتھ تھا وہ راستے میں کیچڑ اور پانی دیکھ کر رہ گیا، اور میں منزل مقصود کو پہنچ گیا.ایک آدمی مجھے کہنے لگا کہ پیچھے ہٹ جاؤ میں نے عرض کہ میں احمدی ہوں.میں حضور سے ملنا چاہتا ہوں تو آگے کی طرف ہوکر حضور کی زیارت ہوئی.تو معلوم ہوا حضور مکہ مکرمہ کی طرف جارہے ہیں.اس کے بعد بیدار ہو گیا.صبح ہی میں نے اس آدمی کو کہہ دیا کہ حضرت خلیفتہ امسیح الثانی نے حج کیا ہوا ہے.اس نے کہا اتنی جلدی آپ کو کس نے بتا دیا.میں نے خواب سنادی.بندہ کو اسی وقت یقین ہو گیا تھا کہ حضور نے حج کیا ہوا ہے.iii.1953ء میں بندہ نے رات کو دعا کی کہ اے ہمارے قادر خدا تو نے حضرت ابراہیم !!!~

Page 165

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 163 علیہ السلام کو مخالفین کی آگ سے محفوظ رکھا تھا.اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو بھی ابراہیم علیہ السلام کہا ہے.اُن کی قوم پر آج مخالفین نے آگ بھڑکا دی ہے اس آگ کو مولا کریم گلزار کر دے.اچانک ہی میرے کان میں آواز پڑی کہ گلزار کر دوں.میں نے عرض کی جی ہاں !گلزار کر دو.تو دوبارہ آواز آئی.کہ اچھا گلزار ہو جائے گی.تو اگلے روز ہی لاہور میں امن ہو گیا.اس کے بعد بندہ بیدار ہو گیا صبح ہونے والی تھی.بندہ نے اسی وقت مسجد میں جا کر چند دوستوں کو خواب سنادی.حضور ان نشانات کے ہوتے ہوئے وہ کون سی طاقت ہے جو احمدیت اور آپ کی خلافت سے علیحدہ کر سکے.ہمارے لئے تو یہی راہ نجات ہے.کہ ہم آپ کی خلافت سے پورا پورا فائدہ حاصل کریں.مخالفین کہتے ہیں کہ خلیفہ ربوہ کے پیغام سن کر خوا ہیں آنی شروع ہوگئی ہیں.مگر وہ بیچارے کیا کریں جن کو 42 سال کے عرصہ میں اللہ تعالیٰ نے ان باتوں سے محروم رکھا ہوا ہے.روحانی نعمتیں انھیں کو نصیب ہوتی ہیں جو خلافت روحانی سے وابستہ ہوں.ایک اور خواب میری بیوی کو آئی گزشتہ جلسہ سالانہ سے چند یوم پہلے میری بیوی نے خواب میں دیکھا کہ ایک بزرگ بہت ہی سفید لباس نورانی چہرہ ہمارے گاؤں کی جنوبی طرف ایک بہت شاندار تخت پر بیٹھے ہوئے مغرب کو جارہے ہیں.اس بزرگ کے چہرے پر چاند کی طرح روشنی ہے ساتھ بہت ہجوم جارہا ہے اور لوگ بہت خوش ہیں.کہتے ہیں کہ یہ امام مہدی آ گیا ہے.وہ کہتی ہے کہ میں نے خواب میں خیال کیا کہ ہم نے تو امام مہدی کو مانا ہوا ہے اور یہ کہتے ہیں اب آ گیا.تو میں نے غور سے دیکھا تو معلوم ہوا کہ تخت نشین حضرت خلیفتہ امسیح الثانی ہیں.(گویا حضرت خلیفتہ اسیح الثانی قائم مقام حضرت مسیح موعود علیہ السلام دکھائے گئے ہیں جیسے حضور فرماتے ہیں کہ وہ میرا نظیر ہوگا ) میری خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی.میں نے کہا الحمد للہ ہم نے تو پہلے ماناہوا ہے.اس کے بعد آنکھ کھل گئی.یہ خواہیں ہم حلفیہ عرض کرتے ہیں.ان نشانوں کے ہوتے ہوئے ہم ایمان میں کیسے متزلزل ہو سکتے ہیں.مگر ہم دیہاتی ان پڑھ ہیں مگر اسلام، احمدیت اور

Page 166

خلافت ثانيه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 164 خلافت ثانی کے عاشق ضرور ہیں.اور عشق بھی وہ ہے جو صرف سنا سنایا نہیں بلکہ مشاہدہ سے حاصل ہوا ہے." (الفضل 18 ستمبر 1956ء) مکرم مرزا برکت علی صاحب آف ابادان کی رؤیا آپ نے عراق سے حضرت خلیفہ انبیع الثانی کی خدمت میں تحریر کیا." حضور عالی ! 1911 ء یعنی 45 سال قبل کا ایک رؤیا جس کی بناء پر میں احمدی ہوا تھا عرض کرتا ہوں.سید نا 1911 ء میں دیکھا کہ ایک ایسے جنگل میں ہوں جہاں چاروں طرف درندے ہی درندے از قتسم شیر، چیتے ، بھیڑئے ، سور وغیرہ ادھر سے ادھر اور ادھر سے ادھر بھاگ رہے ہیں.میں سخت خوف زدہ ہو کر رو رہا ہوں.کہ اتنے میں ایک مسجد سامنے دکھائی دی.میں اس کے اندر داخل ہو گیا جو نہی میں اندر داخل ہوا.ایک نہایت خوبصورت نوجوان جس کے سر پر سفید پگڑی بندھی ہوئی تھی کو دیکھا.اس نے میری بیقراری کی حالت اور گریہ زاری کو دیکھ کر میرے سر پر شفقت پدرانہ کی طرح ہاتھ رکھا.اور کہا " مت ڈریا مت خوف کھا اس کا اتنا کہنا تھا کہ آن واحد میں وہ تمام درندے غائب ہو گئے اور میں بیدار ہو گیا.صبح میں نے اپنے والد مرزا حبیب اللہ خاں صاحب کو خواب سنائی.کہنے لگے خواب مبارک ہے کوئی مرشد کامل ملے گا.(والد صاحب پکے وہابی تھے اور مولوی محمد حسین صاحب

Page 167

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے بٹالوی سے دوستانہ تعلقات تھے ) 165 1917ء میں بابو غلام قادر یا بابو عبدالرشید صاحب ہیڈ ڈرافٹ مین سنٹرل ورکشاپ ڈویژن امرتسر کے ساتھ قادیان گیا.اور مسجد مبارک میں نماز کے بعد حضور کو دیکھا تو بعینہ خواب کا نظارہ آنکھوں کے سامنے آ گیا کیونکہ واقعی ایک نہایت حسین نوجوان جس کے سر پر سفید پگڑی بندھی تھی.مشرق کی طرف منہ کر کے محراب میں بیٹھا تھا.میں حضور اقدس کے چہرہ کی طرف ٹکٹکی لگائے دیکھ رہا تھا 1911ء کے خواب کا نظارہ میری آنکھوں کے سامنے تھا کہ یہ وہی شخص ہے جس نے میری بیقراری کی حالت اور گریہ زاری کو دیکھ کر مسجد میں میرے سر پر شفقت پدرانہ کی طرح ہاتھ رکھ کر کہا تھا." مت ڈریا مت خوف کھا" اور مرحوم والد بزرگوار نے فرمایا تھا کہ " کوئی مرشد کامل ملے گا میں نے رہائش گاہ پر جا کر کہا کہ میں بیعت کرنی چاہتا ہوں.دوستوں نے کہا کہ اور تحقیقات کر لیں میں نے کہا جو کرنی تھی کر لی.اور اسی روز حضور کے دست مبارک پر بیعت کر لی.اس روز اکیلا ہی بیعت کرنے والا تھا الحمد للہ الحمد للہ ثم الحمد للہ سید نا اگر 1917ء میں حضور کی زیارت نہ ہوتی اور اللہ تعالیٰ نے بذریعہ خواب رہنمائی نہ فرمائی ہوتی تو میں عیسائی ہو گیا ہوتا.سید نا! میرے الفاظ میں فرق ہو سکتا ہے.واللہ خواب کے نظارہ میں فرق نہیں ہے اس وقت جبکہ میں عمر کے ساٹھویں سال میں سے گذر رہا ہوں آج سے 45 سال قبل کا نظارہ میری آنکھوں کے سامنے اسی طرح کا ہے.(الفضل 02 نومبر 1951ء)

Page 168

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۳۴ مکرم سید محمد شاہ صاحب پنشنز آف فتح پور گجرات آپ نے اپنے ایک مکتوب میں حضرت خلیفہ اسی الثانی کولکھا.166 " سیدی ! حضرت مولانا نورالدین خلیفه امسیح اول کی وفات سے ایک یوم قبل مولوی محمد علی صاحب کا ایک ٹریکٹ میرے نام آیا.اور انہی دنوں مولوی فضل الدین صاحب مرحوم آف کھاریاں ضلع گجرات کا ایک خط بھی آیا کہ حضرت میاں صاحب اور مولوی محمد علی صاحب کے مابین خلافت کا جھگڑا پیدا ہو گیا ہے.اس لئے آپ لوگ بیعت کرنے میں جلدی نہ کریں.میرے دوسرے خط پر آپ خلافت کا فیصلہ ہونے کے بعد بیعت کریں.اسی شب میری اہلیہ محترمہ سیدہ فاطمہ بی بی صاحبہ کو خواب میں دکھلائی دیا کہ چاند ہلال کی صورت میں مشرق کی جانب طلوع ہوا ہے ان کے والد بزرگوار حضرت سیدمحمودشاہ صاحب آف فتح پور گجرات ( جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے تین سو تیرہ رفقاء میں سے تھے ) نے تعبیر بتلائی کہ خدا تعالیٰ آپ کو نرینہ اولا دعطا فرمائے گا.اور انہی دنوں میں مجھے بھی خدا تعالیٰ نے ایک خواب دکھائی.جو میں اپنے مالک حقیقی کو حاضر و ناظر جان کر قسمیہ بیان کرتا ہوں وہ یہ ہے." مجھے خواب میں دکھایا گیا کہ ایک مکان جس کا دروازہ مشرق کی جانب ہے کھلا ہوا ہے.جن کے کواڑوں کے ہر دوسمت پروں والے چھوٹے چھوٹے بچے نہایت حسین لیٹے ہوئے ہیں.میرے ہاتھ میں حمائل شریف ہے میں نے ان سے دریافت کیا کہ اس مکان میں کیا شغل ہو رہا ہے تو وہ بچے جو خدا تعالیٰ کے ملائک ہیں انہوں نے آواز دی کہ یہاں درس شروع ہوگا.میں نے پوچھا کہ کون سے سپیارے کا درس ہوگا تو ان فرشتوں نے جواب دیا ، کہ تیسرے سپیارے سے درس شروع ہوگا.تو میں اس مکان کے اندر چلا گیا تو اس کے سامنے ایک لمبی

Page 169

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 167 چوڑی میز ہے جس کے آگے تین کرسیاں رکھی ہوئی ہیں.داہنی کرسی پر رسالدار میجرمحمد اعظم خان صاحب بہادر تشریف فرما ہیں دوسری کرسی پر جو ان کے بائیں طرف ہے اس پر بابو محمد عظیم صاحب جو خاں صاحب بہادر مذکور کے کلرک ہیں بیٹھے ہوئے ہیں.تیسری کرسی پر حضور پر نور (حضرت میاں بشیر الدین محمود احمد ) تشریف رکھتے ہیں.مجھے خواب میں ہی یہ تفہیم ہوئی کہ قرآن کریم کا پہلا درس حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے دیا تھا دوسرا درس حضرت مولانا نور الدین خلیفہ اسیح الاوّل (اللہ آپ سے راضی ہو) نے دیا تھا.اور اب تیسری بار حضرت میاں صاحب درس دینے والے ہیں.خواب میں میں نے آپ کے ہاتھ میں قرآن شریف دیکھا اور میں منبر پر چڑھ گیا اور میں نے زور سے اپنا ہاتھ منبر پر مارا اور کہا کہ بے شک تیسرے سیپارے سے درس ہونا چاہئے.میں نے پھر آسمان کی طرف ہاتھ اُٹھا کرزور سے کہا کہ بے شک تیسرے سپیارے سے درس ہونا چاہئے ، اور پھر تیسری دفعہ بھی اسی طرح زور سے ہاتھ مارا تو اس کی آواز نے مجھے خواب سے بیدار کر دیا جب میں خواب سے بیدار ہوا تو میری زبان پر درور شریف جاری تھا.یہ خواب بھی میں نے حضرت سید محمود شاہ صاحب مرحوم آف فتح پور گجرات سے بیان کی.اس کے بعد میں اپنے گاؤں سے باہر شمال کی جانب نکلا تو حکیم عبد اللطیف صاحب شاہد جو آج کل ربوہ میں کتب فروش ہیں ان کے والد بزرگوار سمی حافظ شاہ محمد صاحب گجرات سے آرہے تھے.انہوں نے کہا کہ شاہ صاحب حضرت مولوی صاحب کا انتقال ہو گیا ہے.تو میری آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے میں گھر واپس چلا آیا میں نے موصولہ ٹریکٹ اور خط کو پڑھا تو میرے دل کو بہت صدمہ ہوا.میں نے ٹریکٹ اور خط کو غصہ سے آگ میں جلا دیا اور کہا کہ مجھے کسی زید اور بکر کے کہنے کی ضرورت نہیں.میری اللہ تعالیٰ نے خود رہنمائی فرما دی ہے میں تو حضرت میاں بشیر الدین محمود احمد صاحب کے ہاتھ پر بیعت کروں گا.اس کے بعد میں نے اپنی اور اپنی اہلیہ محترمہ سیدہ فاطمہ بی بی صاحبہ کی بیعت کا خط

Page 170

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 168 قادیان تحریر کر دیا.اسی طرح حضرت سید محمود شاہ صاحب نے اپنی اور اپنی اہلیہ محترمہ کا بیعت کا خط لکھ دیا.سوخدا تعالیٰ کا ہزار ہزار شکر ہے جس نے ہماری قبل از وقت رہنمائی فرمائی.اب تو مجھے کوئی خلافت حقہ سے ہلا نہیں سکتا." (الفضل 23 جنوری 1957ء) ۳۵.حضرت منشی محبوب عالم صاحب کا ایک رویا آپ کے پوتے مکرم نصیر احمد صاحب راجپوت آف کراچی ( حال لا ہور ) بیان کرتے ہیں کہ روز نامہ الفضل مورخہ 19 / مارچ 1964 ء میں حضرت سیدہ نواب مبار کہ بیگم صاحبہ کا ایک مضمون بعنوان ایک روایت ایک امانت شائع ہوا ہے اس مضمون میں حضرت سیدہ صاحبہ نے روایت فرمائی ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا " کبھی تو ہمارا دل چاہتا ہے کہ محمود کی خلافت کی بابت ان لوگوں کو بتا دیں پھر میں سوچتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کا منشاء اپنے وقت پر خود ہی ظاہر ہو جائے گا." یہ روایت بالکل سچ اور حق پر مبنی ہے میرے دادا جان حضرت منشی محبوب عالم صاحب مالک راجپوت سائیکل ورکس نیلا گنبد لا ہور ) کو بھی ایک رؤیا میں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام نے نہایت محبت سے فرمایا کہ میاں محمود کے پیچھے چلے جائیں.آپ کا رویا درج ذیل ہے."خلافت ثانیہ کے قیام سے قبل آپ نے رویا میں دیکھا کہ ایک مکان کی چھت پر چند

Page 171

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 169 لوگ جمع ہیں، اور کچھ چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں.اسی اثناء میں کچھ مولوی محمد علی صاحب کے پیچھے مغرب کی جانب چل رہے ہیں اور کچھ لوگ میاں محمود احمد صاحب (حضرت خلیفتہ اسیح الثانی) کے پیچھے مشرق کی طرف چل پڑے ہیں اور میں درمیان میں کھڑا سوچتا ہوں کہ یا الہی میں کس طرف جاؤں.دیکھا کہ اچانک حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام اس جگہ تشریف لائے ہیں اور نہایت محبت سے مجھے فرمایا کہ آپ میاں صاحب کے پیچھے چلے جائیں اس کے بعد آپ بیدار ہو گئے.سیدنا محمود کی خلافت کے بارے میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا ہمارے دادا جان کو رویا میں قبل از وقت بتادینا نہایت باعث رحمت و برکت ثابت ہوا.اس رؤیا کے چند دنوں کے بعد حضرت خلیفتہ امسیح الاوّل (اللہ آپ سے راضی ہو ) کی وفات ہوگئی.اس وقت جہاں بعض لوگ بڑے تذبذب اور پریشانی کے عالم میں مبتلا تھے کہ وہ کون سی راہ اختیار کریں.وہاں ہمارے دادا جان نے حضرت محمود کی بلا تامل بیعت کر لی.فالحمد للہ علی ذالک" (الفضل 19 اپریل 1964ء) مکرمہ اہلیہ صاحبہ قاضی عبدالرحیم صاحب بھٹی قادیان مندرجہ ذیل خواب جو حضرت خلیفہ اسیح الثانی اید واللہ تعالی کی خلافت حلقہ کے بارے میں خاکسارہ نے دیکھا ہے.خدا تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر اور اس کی قسم کھا کر لکھواتی ہوں اور وہ یہ ہے کہ حضرت خلیفہ اسیح اول جب گھوڑے پر سے گر پڑے تھے اور حضور کو بہت

Page 172

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 170 چوٹیں آئی تھیں.جن کی وجہ سے حضور کو بہت سخت تکلیف تھی اور زندگی کی کوئی امید نظر نہ آتی تھی اور مجھے بار بار خیال آتا تھا کہ اب کیا ہو گا.رات اور دن سخت گھبراہٹ اور قلق سے گذرتے تھے اور یہی سننے میں آتا تھا کہ یا آج کا دن گزرے گا یا رات بس پھر میرا آقا اور محسن ہم سے جدا ہو جائے گا.انہی غم واندوہ کے دنوں میں ایک رات خواب میں یہ نظارہ دیکھا کہ ایک جگہ ہے جیسے کوئی باغ ہے اس میں ایک مجلس چوکور شکل میں بیٹھی ہوئی ہے.جس میں بڑے بڑے بزرگ اور نورانی شکل لوگ بیٹھے ہیں کہ اچانک حضرت مسیح موعود نمودار ہوئے اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حضور سڑک کی طرف سے تشریف لائے ہیں.لیکن یقینی طور پر معلوم نہیں ہوتا کہ سڑک کی طرف سے تشریف آوری ہوئی بلکہ اچانک نظر آگئے ہیں اور حضور نے میاں صاحب یعنی حضرت خلیفہ اسی ثانی ایدہ الہ تعالی کے چہرے کو اس طرح دکھایا کہ حور نے فرمایا فکر کی کیا بات ہے.تین دن کو یہ جو ہو گا.اس خواب کے بعد حضرت خلیفۃ امسیح اول کو صحت ہونی شروع ہوگئی لیکن میں اس خواب کی وجہ سے یہ خیال کرتی رہی کہ حضرت کی وفات اب بہت قریب ہونے والی ہے مگر جوں جوں دن گزرتے گئے.حضور کی صحت اچھی ہوتی گئی.حتی کے چنددنوں کے بعد ان کی صحت ہوگئی اور وہ خطرناک حالت بیماری کی جاتی رہی.آخر قریباً تین سال کے بعد حضرت کی وفات ہوگئی اور حضرت خلیفتہ اسی ثانی ایدہ اللہ تعالی خلیفہ منتخب ہوئے تب معلوم ہوا کہ میری خواب اس طرح پوری ہوئی ہے کہ تین دن سے مراد تین سال تھے اور حضرت خلیفتہ امسیح الثانی کی خلافت حقہ کی خبر خواب میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے مجھے تین سال قبل ان کا چہرہ دکھا کر بتادی تھی.فالحمدلله علی ذلک تاریخ تحریر 13 اگست 1939 ء ) بشارات رحمانیہ جلد 1 صفحہ 343-342)

Page 173

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 171 ۳۷ مکرمہ اہلیہ ملک کرم الہی صاحب ضلعدار نہر کی خواب " میں نے خواب میں دیکھا کہ میں خانہ کعبہ میں کھڑی ہوں اور اس منبر کے پاس کھڑی ہوں جس پر رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم وعظ فرمایا کرتے.اتنے میں ظہر کی اذان ہوگئی اور لوگ کہتے ہیں.کوئی بڑا بزرگ جماعت کروانے لگا ہے بڑا فراخ صحن ہے اس میں قریباً دو تین ہزار آدمی جمع ہیں اور بڑے استعجاب سے امام کا انتظار کر رہے ہیں اتنے میں آپ تشریف لے آئے ہیں اور جماعت کروانے لگے ہیں میں ایک بالا خانے پر نماز پڑھنے لگی ہوں اتنے میں بارش شروع ہوگئی تمام حاضرین کے کپڑے تر ہو گئے ہیں اور میں بھی بالا خانہ پر بھیگ گئی ہوں اور آپ کے اور کوٹ سے پانی نیچے آرہا ہے اور صحن میں پانی ہی پانی نظر آتا ہے مگر آپ بلند آواز سے قرآن پڑھ رہے ہیں حتی کہ چار رکعت میں آپ نے سارا قرآن مجید ختم کر دیا ہے.تب آپ نے پھیرا اور پھر آپ گھر میں تشریف لے گئے ہیں، اور پیچھے پیچھے میں بھی ہوں اور میں جلدی ہی حضرت اماں جان کی خدمت میں حاضر ہو گئی ہوں اور عرض کرتی ہوں کہ میاں صاحب کو مکہ والوں نے بھی اپنا امام پیشوا بنالیا ہے پھر میری آنکھ کھل گئی." سلام (الفضل 25 / مارچ 1915ء) ۳۸ مکرم غلام رسول صاحب بدوملہی کی رؤیا "عاجز نے رؤیا دیکھا کہ ایک باغیچہ ہے اس میں ایک مسجد کا تھڑا بنا ہوا ہے اس احاطہ

Page 174

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 172 مسجد میں مسیح موعود مہدی معہود علیہ الصلوۃ والسلام کھڑے ہیں اور بائیں ہاتھ میں چھڑی ہے جو زمین پر ٹکا کر کھڑے ہیں اور داہنے ہاتھ کی انگشت آسمان کی طرف کھڑی کی ہوئی خداوند تعالی کی طرف اشارہ ہے.گویا کہ اشارہ سے فرمارہے ہیں کہ میں اللہ کومنوا تا ہوں اور حضرت خلیفتہ امسیح علیہ الصلوۃ والسلام خلیفہ اول آگے بیٹھے ہوئے ہیں اور چند کس جماعت کے بھی پاس موجود ہیں اور داہنی طرف آنحضور حضرت مصلح موعود خلیفہ ثانی علیہ الصلوۃ والسلام بھی کھڑے ہیں اور عاجز کے کان میں آواز آئی کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا کہ یہ جو میری آنکھیں ہیں یہ غور سے دیکھو کہ یہ میری آنکھیں میاں صاحب کی ہیں اور میں نے میاں محمود صاحب کو دے دی ہیں ، اور عاجز زور شور سے بحالت اسی رؤیا میں پکار رہا ہے کہ یہی مسیح موعود ہے کہ خدا کو منوا رہا ہے بعد اس کے بیداری ہوگئی."........(الفضل 25 / مارچ 1915ء) ۳۹.مکرم میاں شیر محمد صاحب کا خواب میاں شیر محمد یکہ والے جو ایک مخلص اور باعمل احمدی تھے اور باوجود یکہ کا پیشہ رکھنے کے خدا تعالیٰ کے ساتھ خاص تعلق تھا، نے مکرم ایڈیٹر صاحب الفضل کو اپنا ایک خواب سنایا جو آپ نے حضرت خلیفتہ امسیح الاوّل کی زندگی میں دیکھا اور حضرت صاحبزادہ مرزا محمود احمد صاحب کی خدمت میں تحریراً پیش کیا.وہ یہ ہے.i." میں نے دیکھا کہ تین سورج ہیں ایک قریب دوسرا اس کے بعد تیسرا اس کے بعد

Page 175

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 173 پہلے سورج کے سامنے بہت بادل ہیں دوسرے کے سامنے اس سے تھوڑے اور تیسرے کے سامنے دھواں سا ہے اور وہ بہت چمک رہا ہے.اس خواب میں مجھے بتایا گیا پہلا سورج مسیح موعود، دوسرا نورالدین اور تیسرامحمود ہے.بادل ان کی مخالفت ہے.".عرصہ ڈیڑھ سال کا ہوا کہ میں نے خواب میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو دیکھا آپ بنگہ تشریف لائے ہیں میرے پاس بمبو کارٹ ہے میں نے حضور کا پاؤں اپنے کندھے پر رکھوا کر ٹمٹم میں سوار کرایا ہے.جب میں نے یہ خواب دیکھا تو میرے پاس پھگواڑہ گاڑی تھی.ٹمٹم نہ تھی.میں نے خواب کے ایک حصہ کو پورا کرنے کے لئے فوراً پھگواڑہ گاڑی کو علیحدہ کردیا اور ٹمٹم بنائی.ابھی ٹمٹم کا پائدان تیار بھی نہ ہوا تھا کہ حضرت صاحبزادہ صاحب کا ٹھ گڑھ کو تشریف لے جانے کے لئے بنگہ آئے.میں نے ٹمٹم جوڑی اور سوار کرانے کے لئے پائدان نہ ہونے کے باعث اسی طرح بیٹھ کر اور کندھے پر پاؤں رکھا کر آپ کو سوار کرایا.جس طرح میں نے خواب میں مسیح موعود کو دیکھا.فالحمد للہ" (الفضل 21 جولائی 1914ء) لده مکرم جناب قریشی حافظ محمد حسین ولد محمد اشرف صاحب ٹرپی ضلع امرتسر انڈیا "حضرت خلیفہ اسیح اوّل کا جس روز انتقال ہوا ہے.اسی رات حالانکہ احقر کو قطعاً کوئی ہوا حالانکہ وفات کا علم نہیں تھا اور نہ ہی لاہوری فتنہ کی کوئی کسی قسم کی اطلاع تھی.میں نے خواب میں دیکھا که آسمان پر درمیان آسمان کے یعنی عین سر پر چاند ہے اور اس کے گردا گرد بادل ہیں.معا مجھے

Page 176

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 174 معلوم ہوا کہ وہ چاندحضرت صاحبزادہ صاحب یعنی حضرت خلیفہ المسیح ثانی ہیں اور وہ نورانی حضور کا چہرہ انور ہے آپ کے چہرہ سے ایک نور کا شعلہ نکلا ہے اور اس نے ان بادلوں کو پاش پاش کر دیا ہے اور وہ دور دور پھٹ کر جا پڑے ہیں اور آہستہ آہستہ جمع ہو کر پھر حضور کا نورانی لکھ جو چاند کی طرح نظر آتا ہے اس کے گرد جمع ہو گئے ہیں.پھر اس طرح نور کا شعلہ نکلا ہے.اور اس نے ان سیاہ بادلوں کو پاش پاش کر کے دور پھینک دیا ہے اور وہ بادل پھر ا کٹھے ہو کر چاند کے گرد جمع ہونے لگ گئے ہیں.حتی کہ کوئی چار دفعہ ایسا بار بار نظارہ دیکھا اور پھر بیدار ہوگیا.اس کے بعد جب حضرت خلیفہ اسیح اوّل کی وفات کی خبر سنی اور ساتھ ہی لاہوری فتنہ اور حضور کی خلافت کی خبر ملی تو خواب کا معاملہ ) سمجھنے میں بالکل آسانی ہوگئی." بشارات رحمانیہ جلد 1 صفحہ 331-330) ۴.مکرم جناب غلام حیدر صاحب ولد محمد بخش صاحب ڈار قادیان محله دارالرحمت " میں غلام حیدر ولد محمد بخش ڈار خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر اپنا خواب تحریر کرتا ہوں.جو میں نے حضرت خلیفہ اُسی اول کے زمانہ میں دیکھا تھا اور حضور کی خدمت میں بذریعہ تحریر عرض کیا تھا جس کی تعبیر حضور نے لکھ کر میرے پاس بھیجی تھی.جو مجھے یاد ہے اور قریب وہی الفاظ ہیں.حضور نے فرمایا " اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صاحبزادہ صاحب بڑی روحانی ترقی کریں گے."

Page 177

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 175 میں نے اپنے آپ کو خواب میں قادیان ( بیت ) المبارک کے اوپر دیکھا.( بیت ) کے ساتھ بالا خانہ کے پاس کھڑا ہوں.دیکھا کہ مشرق کی طرف سے ایک دمدار ستارہ نکلا ہے.جس کی روشنی لاثانی تھی اور اس کی کرنیں نہایت روشن تھیں اور نہایت خوبصورت نظر آتی تھیں.تمام لوگ مکانوں پر کھڑے ہو کر دیکھ رہے تھے.میں نے بلند آواز سے کہا کہ لو گوامام مہدی کی نشانی ہے.میرے دیکھتے دیکھتے وہ ستارہ ( بیت ) المبارک پر آ گیا اور حضرت خلیفہ اسیح الثانی ایدہ اللہ تعالیٰ بھی میرے پاس آکر کھڑے ہو گئے.وہ ستارہ ہمارے سروں پر آ گیا.اس وقت حضرت خلیفہ اسیح الثانی ایدہ اللہ تعالیٰ کا چہرہ مبارک نہایت خوبصورت نظر آتا تھا اور ایسا معلوم ہوتا تھا کہ ہم نور میں لیٹے گئے ہیں اور ہر طرف نور ہی نور تھا.اس کے بعد آنکھ کھل گئی." ( تاریخ تحریر 14 / جون 1939) بشارات رحمانیہ جلد 1 صفحہ 343-342) ☆.......۴۲.مکرم جناب شیخ محمد افضل صاحب قریشی سابق سب انسپکٹر پولیس ریاست پٹیالہ انڈیا "1914ء کا ذکر ہے کہ حضرت مولوی نورالدین صاحب خلیفہ امسیح اول بیمار ہو گئے اور آئندہ زندگی کی امید منقطع ہوگئی تو جماعت احمدیہ پٹیالہ کے نام بذریعہ چٹھی یا تار قادیان سے اطلاع آئی کہ جماعت میں سے دو اصحاب کو جلد قادیان روانہ کر دیا جاوے.چنانچہ یہاں سے ڈاکٹر حشمت اللہ صاحب جو اس وقت حضور خلیفہ مسیح ثانی کے معالج اور ہجرت کر کے قادیان

Page 178

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 176 تشریف لے گئے ہیں اور مصطفیٰ خان صاحب بی.اے جو اس وقت لاہوری جماعت میں ہیں.ہر دو صاحبان کو قادیان روانہ کیا گیا.اسی رات یا اگلی رات مگر خلیفہ امسیح اول کا ہنوز انتقال نہ ہوا تھا.میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک دو منزلہ پرانا چھوٹی اینٹوں کا بلا پلستر وغیرہ کے مکان ہے اور جگہ جگہ سے ٹوٹا ہوا ہے.ایک شخص نے کہا کہ تم اس مکان پر چڑھ جاؤ میں نے دیکھا تو مکان پر چڑھنے کے لئے کوئی زینہ وغیرہ نہیں ہے.میں نے اس شخص سے کہا کہ میں کس طرح چڑھوں.کہنے لگا اسی طرح چمٹ چمٹا کر چڑھ جاؤ.چنانچہ میں نے اس مکان کی ٹوٹی پھوٹی جگہ میں پیر پھنسا کر اور ہاتھ ڈال کر بندر کی طرح چڑھنا شروع کیا.جب میں اس طرح ایک منزل چڑھ گیا اور دوسری منزل پر چڑھنا شروع کیا تو دیکھا کہ دیوار پر ایک مدور یعنی گول دائرہ سا بنا ہوا ہے اور مٹی سے لیا ہوا ہے اور وہاں مولوی محمد علی صاحب امیر جماعت لاہور کھڑے ہیں.کہنے لگے کہ اس دائرہ پر پاؤں مت رکھنا.اس میں بجلی لگی ہوئی ہے.آپ کو پکڑلے گی میں نے خیال کیا کہ یہ شخص دھوکہ دیتا ہے.اس میں بجلی وغیرہ کہاں سے آئی.چنانچہ اس دائرہ پر پاؤں اور ہاتھ رکھ کر اوپر چڑھ گیا اور مولوی صاحب کو کہا کہ مجھے کو تو بجلی وغیرہ نے نہیں پکڑا.آپ خواہ مخواہ لوگوں کو دھو کہ میں ڈالتے ہیں.مولوی صاحب شرمندہ سے ہو گئے اور کوئی جواب نہیں دیا.چنانچہ پھر میں نے اسی طرح اوپر چڑھنا شروع کر دیا.بالآخر میں چھت کے قریب پہنچ گیا اور شیخ قطب الدین صاحب احمدی جو مکان کے چھت پر پہلے سے موجود تھے.انہوں نے ہاتھ پکڑ کر مجھ کو بھی چھت پر چڑھا لیا.پھر میں اس مکان پر پھرتا رہا.دیکھا کہ ایک راستہ نیچے اترنے کا ہے.چنانچہ اس راستہ سے نیچے اُتر گیا.آگے جا کر دیکھا کہ ایک بہت بڑا وسیع اور عالیشان اور پختہ اور پلستر وغیرہ سے درست اور نیا مکان ہے اور اس میں پچاسوں بہت بڑے بڑے کمرے ہیں.ایک کمرہ میں فرش دری کا ہے مگر دری اکٹھی ہوگئی ہے اور چند پتیاں پھولوں کی بکھری ہوئی پڑی ہیں.ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کوئی میٹنگ یا جلسہ ہوکر برخاست ہو چکا ہے.میں نے وہاں

Page 179

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 177 ایک شخص سے دریافت کیا یہ کیا بات ہے.وہ شخص کہنے لگا آپ کو معلوم نہیں قوم میں اختلاف ہو گیا تھا کہ جماعت میں سب سے زیادہ خوش نویس کون ہے.چنانچہ مدعیان خوشنویسی نے اپنے اپنے قطعات لکھ کر مولوی نور الدین صاحب کو حکم قرار دیا اور قطعات پیش کئے.چنانچہ مولوی صاحب نے سب سے اول نمبر حضرت صاحبزادہ محمود احمد کو قرار دیا ہے.پھر وہ شخص مجھ کو ایک دیوار کے پاس لے گیا.دیکھا کہ دیوار پر بہت جلی قلم کے بہت سے قطعے لگے ہوئے ہیں.کسی میں بسم اللہ لکھی ہے.کسی میں نَصْرٌ مِنَ اللہ لکھی ہے.کسی میں کچھ عبارت ہے اور کسی میں کچھ عبارت ہے.سب سے اوپر ایک چھوٹا قطعہ سنہری چو کٹھے میں لگا ہوا ہے اور خط طغرہ میں لکھا ہوا ہے اور اس میں پھولوں کا ہار پڑا ہوا ہے.مگر بوجہ خط طغرہ ہونے اور دور ہونے کے پڑھا نہیں جاتا.وہ شخص کہنے لگا کہ یہ وہ قطعہ ہے جس پر مولوی نورالدین صاحب نے حضرت صاحبزادہ محمود احمد صاحب کو اوّل نمبر قرار دیا ہے.پھر وہ شخص مجھ کو ایک دوسرے کمرے میں لے گیا.وہاں ایک میز اور دو کرسیاں میز کے ارد گرد لگی ہوئی تھیں.ایک پر مولوی نور الدین صاحب تشریف فرما تھے اور دوسری پر حضرت صاحبزادہ محمود احمد صاحب تشریف رکھتے تھے.ہر دو صاحبان کے گلے میں پھولوں کے ہار پڑے ہوئے تھے.میری آنکھ کھل گئی اور مندرجہ ذیل امور اس خواب سے خادم پر روز روشن کی عیاں اور نمایاں ہو گئے.ا.۲..مولوی محمد علی صاحب قوم میں کوئی جھگڑا ڈالیں گے.وہ اس میں حق بجانب نہ ہوں گے.صاحبزادہ محمود احمد صاحب جماعت احمدیہ میں خلیفہ ہونے کی درجہ اوّل صلاحیت رکھتے ہیں.خدا کا عین منشا ہے کہ مولوی نور الدین صاحب کے بعد حضرت صاحبزادہ محمود احمد صاحب خلیفہ ہوں.اور حضور کے وقت میں جماعت احمد یہ بہت بڑی ترقی کرے گی.

Page 180

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 178 چنانچہ میں نے اسی وقت دل میں اقرار کیا کہ اگر مولوی نور الدین صاحب کا انتقال ہو گیا اور مولوی محمد علی صاحب نے کوئی قوم میں جھگڑا ڈالا تو میں تو صاحبزادہ حضرت محمود احمد صاحب کو خلیفہ تسلیم کرلوں گا.اگلے روز خلیفہ اول کا انتقال ہو گیا اور مولوی محمد علی صاحب کے ٹریکٹ بذریعہ ڈاک آگئے جو کورے فریب اور دجل پر مبنی تھے.خاکسار نے تو فوراً صاحبزادہ حضرت محمود احمد صاحب کو خلیفہ برحق تسلیم کر لیا اور حضور اقدس کی خدمت میں بیعت کا عریضہ روانہ کر دیا.اس طرح خدا تعالیٰ نے خاکسار کو لاہوری فتنہ سے بچالیا.ورنہ ممکن تھا کہ یہ خادم جماعت لاہور میں شامل ہو جاتا." ( تاریخ تحریر 20 اکتوبر 1939ء) بشارات رحمانیہ جلد 1 صفحہ 353-351) ۴۳ مکرم جناب چوہدری غلام رسول صاحب چک 99 شمالی ضلع سرگودها " میں خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں نے مندرجہ ذیل خواب اسی طرح دیکھا ہے.ہم ابھی گھٹیالیاں ضلع سیالکوٹ میں ہی تھے اور ابھی حضرت خلیفتہ اسی اول زندہ تھے کہ میں نے خواب دیکھا کہ ( میں احمد یہ چوک قادیان میں کھڑا ہوں اور اردگرد کی دکانیں سناروں کی معلوم ہوتی ہیں اور دوکانوں میں چاندی کے بہت سے تیار شدہ زیورات پڑے ہیں اور کچھ تیار کئے جار ہے ہیں.اور کچھ سونے کے زیور بھی ہیں.ان میں ایک سنار ستمی رمضان ہے جو کہ ہمارا واقف ہے کیا دیکھتا ہوں.کہ حضرت خلیفہ اسیح الثانی ایک جانب سے آنکلے ہیں.(اس وقت

Page 181

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 179 ہم حضرت صاحب کو میاں صاحب کہا کرتے تھے ) کہ کسی نے ہاتھ سے میاں صاحب کی طرف اشارہ کر کے کہا کہ ابن مسعود خلیفہ ہو گیا ہے.گویا خواب میں حضرت خلیفتہ المسیح الثانی کو " ابن مسعود " بتایا گیا ہے.(حضرت ابن مسعود جن کا نام عبداللہ ہے.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے جلیل القدر صحابی ہیں." تاریخ تحریر 05 /نومبر 1939ء) بشارات رحمانیہ جلد 1 صفحہ 355) ۴۴ مکرم جناب مولوی محمد پریل صاحب کمال ڈیرہ (سندھ) " میں خدا تعالیٰ کو حاظر ناظر جان کر حلفیہ اپنا بیان پیش کرتا ہوں.1908ء میں جب حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا وصال ہوا.تو یہ عاجز پھر دارالامان آیا اور حضرت خلیفہ اسیح اول کی بیعت کی.حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی کتاب الوصیت پڑھی.تو دل میں خیال آیا کہ قدرت ثانی کون شخص ہے.رات کو بڑی محبت سے دعا کی.خواب میں دیکھا کہ ایک کاغذ ہے جس پر لکھا ہے کہ " مرزا بشیر الدین محمود احمد " اور ایک شخص کے پاس سرمہ ہے اس نے سلائی سے میری آنکھوں میں سرمہ ڈالا.میں بیدار ہو گیا." بشارات رحمانیہ جلد 1 صفحہ 361)........

Page 182

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے ۴۵.مکرم جناب مہر الدین صاحب خادم بیت دار الفتوح قادیان دارالامان 180 "14 یا 1913ء میں ہمارے ایک رشتہ دار مستری فضل دین صاحب ہمارے گاؤں علیہ وال جٹاں ضلع گورداسپور آئے اور ہمیں تبلیغ کرتے رہے.مگر ہم نے مخالفت کی.مستری صاحب نے آپ کی صداقت بذریعہ دعا معلوم کرنے کا گر بتایا.چنانچہ میں نے چند دن تک دعا کی تو اللہ تعالیٰ نے مجھے مندرجہ ذیل رویا دکھایا.کیا دیکھتا ہوں کہ سخت آندھی چل رہی ہے اور کہیں مضبوط جائے پناہ دکھائی نہیں دیتی.آخر جگہ تلاش کرتے کرتے میرا گذرریتی چھلہ والے بوہڑ کے پاس سے ہوا.اس بوہڑ کے نیچے ایک چارپائی پر حضرت مسیح موعود علیہ السلام بیٹھے ہیں.اردگرد عام خلقت زمین پر بیٹھی ہے اور وہاں طوفان آندھی کا کوئی اثر نہیں.میں نے اپنے ساتھ والے آدمی سے دریافت کیا کہ یہ کون بزرگ ہیں.اس نے جواب دیا یہی وہ شخص ہیں جنہوں نے امام مہدی ہونے کا دعویٰ کیا ہے.....اصل بات یہ ہے کہ یہ فوت ہو چکے ہیں.آج صرف اپنی جماعت کو جمع کر کے سمجھانے آئے ہیں کہ " محمود کی بیعت کرو.میری جماعت کے ناخدا اب محمود ہی بنیں گے." اس کے بعد میں نے دریافت کیا کہ وہ کہاں ملیں گے تو مجھے بیت الاقصیٰ والا راستہ بتایا گیا.چنانچہ میں سیدھا بڑے بازار سے ہوتا ہوا بیت میں داخل ہو گیا.حضرت خلیفہ امسیح الثانی ایدہ اللہ تعالیٰ ایک چھوٹے سے درخت کے نیچے جو ( بیت ) میں ہے کھڑے قرآن شریف کا درس فرمارہے ہیں.حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے تمام صحابہ بیٹھے سن رہے ہیں.مجھے کوئی دوست کہتے ہیں بیٹھ جاؤ.میں نے ان کا نام پوچھا.انہوں نے جواب دیا اب خلیفہ وقت یہی ہیں.حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام تو فوت ہو گئے ہیں.اب حضور انور کے یہ دوسرے جانشین برحق ہیں.اگر تم نے ابھی بیعت نہیں کی تو فوراً کرلو.اس کے بعد میں جاگ پڑا اور

Page 183

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 181 قادیان جا کر وہی نقشہ دیکھا جو خواب میں دکھایا گیا تھا.اس کے بعد میں نے بیعت کر لی." تاریخ تحریر 20 نومبر 1939 ء) بشارات رحمانیہ جلد 1 صفحہ 376-375) ۴۶ مکرم جناب با بوعبدالکریم صاحب مغلپورہ لاہور " ( تاریخ ٹھیک طور پر یاد نہیں.غالبا خلافت اولیٰ کے آخری ایام تھے ) دیکھا ایک بہت بڑا وسیع میدان ہے جس میں ایک ہلکا سا پردہ لگا ہوا ہے.جس جگہ پر وہ ہے.وہ بہت بلند جگہ ہے اور دوسری بہت نیچی ہے.ایسا معلوم ہوتا ہے.کہ جیسا کہ پہلی جگہ سے دیار زمین چھوڑ گیا ہے، میں نچلی جگہ میں کھڑا ہوں.یک لخت پردہ کے درمیان سے ایک ہاتھ نچلی جگہ کی طرف نمودار ہوا جو اس قدر روشن ہے کہ اُس کی مثال دُنیا میں میرے دیکھنے میں نہیں آئی.سمجھنے کے لئے بجلی کے کئی وارڈ کا انڈا تصور ہو سکتا ہے.مگر وہ روشنی ٹھنڈی فرحت افزا تھی.میں اس روشنی کے ہاتھ کو دیکھ رہا ہوں کہ آواز آئی.کیا دیکھتے ہو.محمود کا ہاتھ ہے بیعت کرو.میرے دل میں محسوس ہوا کہ یہ حضرت ام المومنین کی آواز ہے." تاریخ تحریر 28 جون 1939ء) بشارات رحمانیہ جلد 1 صفحہ 397-396)........

Page 184

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 182 ۴۷ مکرم جناب مولا بخش صاحب ولد قطب الدین قوم آرا ئیں سکنہ موضع گوکھو وال چک نمبر 276 تحصیل و ضلع لائل پور (فیصل آباد ) حال سکنہ چک نمبر 120 تحصیل صادق آباد ضلع رحیم یارخاں "1907ء یا 1908ء میں میں نے یہ خواب دیکھا کہ سیڑھی کی طرح ڈنڈوں کا پل بنا ہوا ہے.ان ڈنڈوں کا رنگ آسمانی ہے.لوگ اسے پل صراط کہتے ہیں.اور اس پر سے لوگ گذرتے جارہے ہیں اور کئی اس سے گر بھی رہے ہیں میں بھی اس پل پر سے گذر کر دوسری طرف چلا گیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ ایک بڑا وسیع میدان ہے اور اس میں مخلوقات کا بڑا ہجوم ہے.پھر میں نے دیکھا کہ مغرب کی طرف لوگ بڑے زور سے یہ کہتے ہوئے دوڑے جار ہے ہیں کہ نبی کریم آگئے.نبی کریم آگئے.میں بھی ان کے ہمراہ دوڑ پڑا.وہاں جا کر دیکھتا ہوں تو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کرسی پر بیٹھے ہوئے ہیں اور حضور کی ریش مبارک پر سرخ مہندی لگی ہوئی ہے.میں کرسی کو پکڑ کر کھڑا ہی تھا کہ پھر دیکھتا ہوں کہ لوگ مشرق کو دوڑ پڑے ہیں یہ کہتے ہوئے رسول اللہ آگئے رسول اللہ آگئے.میں بھی وہاں سے دوڑ پڑا اور سب سے پہلے میں وہاں پہنچا.تو کیا دیکھتا ہوں کہ حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ کرسی پر بیٹھے ہوئے ہیں.میں دیکھ کر کہنے لگا یہ تو ہمارے میاں صاحب ہیں.لوگ کہنے لگے یہی تو رسول اللہ ہیں تو اور کیا چاہتا ہے.پھر بیدار ہو گیا." تاریخ تحریر 30 جولائی 1939 ء) بشارات رحمانیہ جلد 1 صفحہ 407-406)

Page 185

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 183 ۴۸ مکرم چوہدری کو خاں صاحب کی رؤیا محترم چوہدری کو خاں صاحب مرحوم آڈہ ضلع سیالکوٹ کے رہنے والے تھے ضلع سرگودہا کی آبادکاری کے وقت انہوں نے چک نمبر 37 جنوبی میں رہائش اختیار کی.حضرت خلیفة اصبح الاول (اللہ آپ سے راضی ہو ) کے عہد میں احمدیت قبول کی.احمدیت سے اخلاص اور اس کے لئے جوش کی وجہ سے مشہور تھے.آپ فرماتے تھے کہ " حضرت خلیفہ اسیح الاوّل ( اللہ آپ سے راضی ہو ) کی وفات کے بعد جب جماعت میں خلافت کے بارہ میں اختلاف رونما ہوا تو یہ ایام ہمارے لئے بہت صبر آزما تھے.ایک طرف جماعت کے سرکردہ اور بااثر لوگ کہہ رہے تھے کہ جماعت کو خلافت کی سرے سے ضرورت ہی نہیں.دوسری طرف ہمارے سامنے رسول پاک کے بعد خلافت کی مثال موجود تھی.لیکن منکرین خلافت کے پیدا کردہ حالات میں ہمارے لئے یہ فیصلہ کرنا بہت مشکل ہو گیا تھا کہ ہم کس کے ساتھ ہوں اور اس وقت جماعت کی بے کسی و بے حالی کو دیکھ کر دل بیٹھے جاتے تھے.ان حالات نے مجھے بہت بے قرار کر دیا.اور میں رو رو کر دعائیں کرنے لگا کہ اے مولا کریم ! تو ہی راہنمائی فرما.اس دعا کے علاوہ مجھے کچھ نہ سوجھتا تھا.دوسرے ہی دن جبکہ میں اس بے قراری کی حالت میں سورہا تھا.نصف شب کی قریب مجھے گھنٹی کی آواز سنائی دی میں نے خیال کیا کہ کوئی شخص بیلوں کو ہل جو تنے کے لئے باہر لے جارہا ہو گا.ابھی یہ آواز دھیمی ہو کر ختم ہی ہوئی تھی کہ مجھے اللہ اکبر کی بلند آواز سنائی دی، اور یوں محسوس ہوا کہ جیسے کوئی اذان دے رہا ہے مجھے تعجب ہوا کہ اتنے سویرے کس نے اذان دینی شروع کر دی.میں حقیقت معلوم کرنے کے لئے چار پائی سے اٹھ کر جب کمرہ سے باہر آیا تو آواز غائب تھی.اور ابھی سحری کا وقت نہ ہوا تھا.میں کمرہ میں

Page 186

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 184 واپس جا کر چار پائی پر بیٹھ گیا.تھوڑی دیر کے بعد میں کیا دیکھتا ہوں کہ ایک وجیہہ صورت شخص میرے پاس بیٹھا ہے اس نے اپنے ایک گھٹنے پر سلیٹ رکھی ہوئی ہے اور سلیٹ پر کچھ لکھ رہا ہے میں سکتہ کے عالم میں بیٹھا رہا جب وہ لکھ چکا تو اس نے اپنا ہاتھ بڑھا کر سلیٹ میرے سامنے کر دی گویا وہ مجھے اپنی تحریر پڑھانا چاہتا ہے میں نے پڑھا تو اس پر مندرجہ ذیل الفاظ اسی ترتیب اور اسی انداز میں لکھے ہوئے تھے.محمود احمد محمود احمد خلیفہ محمود احمد میرے پڑھ لینے کے بعد وہ شخص بمعہ سلیٹ غائب ہو گیا.اس طرح خدا تعالیٰ نے اپنے کمال فضل واحسان سے میری بے قراری کو دور کیا اور صداقت مجھ پر کھول دی.چنانچہ اسی دن میں نے اور میرے ساتھیوں نے حضرت خلیفہ اسیح الثانی کی خدمت میں بیعت کا خط لکھ دیا." (الفضل 19 اکتوبر 1956ء) ۴۹.خواجہ محمد شریف صاحب بٹالوی کی بذریعہ رویا قبول احمدیت آپ نے اپنے قبول احمدیت کا واقعہ حضرت خلیفتہ امی الثانی نوراللہ مرقدہ کو لکھتے ہوئے تحریر فرمایا: "ابتداء 1924 میں راقم عاجز نے اللہ تعالیٰ کی خاص رہنمائی سے بذریعہ رویا احمدیت

Page 187

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 185 قبول کی اور بیعت کا خط حضور عالی مقام کو ارسال کر دیا.اور حضور نے بیعت قبول فرمائی.لیکن بعد ازاں سخت پریشانی میں مبتلا ہو گیا.کہ دونوں فریقوں یعنی جماعت احمد یہ اور پیغامی جماعت میں حق پر کون ہے.بندہ نے بہ عجز وانکساری والحاح وگر یہ زاری اور سچی تڑپ اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کی کہ اے بچے ہادی اور گمراہوں کو سچا اور مستقیم راستہ دکھانے والے، بذریعہ رؤیا الہام یا القاء سے سچا فیصلہ فرما کہ فریقین میں سچا کون ہے اور حق پر کون ہے اور نہایت گریہ زاری کی.کہ اے جی و قیوم خدا سچا الہام فرما جس طرح تو نے احمدیت قبول کرنے میں بذریعہ رویا ہدایت فرمائی ہے مجھ نا چیز پر رحم فرما.کہ بغیر تیری رہنمائی کے میں اندھا ہوں.الحمد للہ کہ اس رحیم وکریم ورؤف نے خاص رحم فرمایا اور خاکسار کو رؤیا اور الہام سے مطلع فرمایا کہ حق قادیان کے ساتھ ہے.تفصیل یہ ہے کہ میں نے رویا میں دیکھا کہ میں وضو کر رہا ہوں اور کوئی مسجد ہے.وقو کر کے فارغ ہوا.تو معا حضرت خلیفتہ امسیح الاوّل (اللہ آپ سے راضی ہو ) نظر آئے اور اچانک مولوی محمد علی صاحب مرحوم بھی نظر آئے.جن کا لباس انگریزی قسم کا ہے اور ایک عمر زیب تن تھی.اس وقت میں نے حضرت خلیفہ اسیح اول سے عرض کیا.حضور مولوی محمد علی صاحب یہ کھڑے ہیں.تو حضور نے فرمایا ان کو چھوڑ دو.اور ساتھ ہی خواب میں الہام ہوا کہ "حق قادیان کے ساتھ اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی اور نماز فجر ادا کی اور اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہا س نے میری مضطر بانہ دعاسن کر جلدی ہی سچا فیصلہ صادر فرمایا.میں اللہ تعالیٰ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ یہ خواب اور الہام مجھ کو ہوا ہے.لعنة اللہ علی الکاذبین میں تمام اہل پیغام سے بصد درد، اور از راہ ہمدردی اور خیر خواہی عرض کرتا ہوں کہ وہ بھی زندہ خدا سے سچا فیصلہ طلب کریں.لیکن شرط یہ ہے کہ دل میں کسی قسم کا بغض اور کینہ نہ رکھیں.وہ ہمارا پیارا خدا ہے اور زندہ خدا ہے وہ ضرور اس بارے میں سچا فیصلہ فرمادے گا.وما علينا (الفضل 16 ستمبر 1956ء) الا البلاغ."

Page 188

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 186 ۵۰ مکرم محمد اسماعیل صاحب بقا پوری صاحب کا خواب "2 اور 3 اگست کی درمیانی شب مندرجہ ذیل خواب بھی دیکھا جو مزید تقویت ایمان کا باعث بنادیکھا کہ ایک بہت بڑی جامع مسجد ہے جہاں حضور کی اقتداء میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے احمدی احباب بکثرت جمع ہورہے ہیں.میں بھی مسجد کی طرف روانہ ہوں، اور کافی فاصلہ سے دیکھتا ہوں کہ (بیت الذکر ) سے باہر میدان میں احمدی احباب شیخ نصیر الحق صاحب سے مصافحہ و معانقہ کر رہے ہیں.شیخ صاحب موصوف اس خیال سے کہ میں بہت دور سے ( کراچی سے ) آیا ہوں مجھے دیکھتے ہی باقی احباب کو چھوڑ کر میری طرف یہ کہتے ہوئے لپکتے ہیں کہ کراچی سے سب سے پہلے آنے پر مبارک ہو.میں بھی دوڑ کر شیخ صاحب سے مصافحہ اور معانقہ کرتا ہوں.اور انہیں اس بات پر مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ موجودہ وقت کی قلعی کھولنے میں اللہ تعالیٰ نے انہیں بہت بڑی جرات ایمانی دکھانے کی توفیق عطا فرمائی.بعدۂ نقشہ بدل گیا." ( الفضل 23 ستمبر 1956ء) ☆.....مکرم چوہدری غلام سرور صاحب نمبر دار آف محمود پور ضلع اوکاڑہ کا خواب جب حضرت خلیفہ الا ول (اللہ آپ سے راضی ہو ) نے وفات پائی اور حضور ندیدہ اسح

Page 189

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 187 مقرر ہوئے.خاکسار نے فوراً بذریعہ خط بیعت کر لی.چند روز کے بعد اختلاف کی وجہ سے مجھے خیال آیا کہ اللہ تعالیٰ سے معلوم کیا جائے کہ اس اختلاف میں کون سا گر وہ حق پر ہے.چنانچہ اس غرض کے لئے سفر اختیار کر کے موضع ڈنگے گیا کہ وہاں چل کر دعا کروں گا.چنانچہ وہاں شہر کے باہر خاکسار ایک کمرہ میں ٹھہرا اور خوب توجہ سے دعا کی.رات کو خواب دیکھا کہ " خود اللہ تعالیٰ ایک انگریز کی شکل میں کرسی پر بیٹھے ہیں آگے میز ہے.میز کے سامنے خاکسار اور ایک غیر مبائع یعنی لاہوری پیش ہوئے.اس انگریز نے میری طرف کمال لطف اور محبت اور بشاشت سے توجہ کی.اور لاہوری پارٹی کے آدمی پر ناراضگی کا اظہار کیا.مجھے شرح صدر ہو گیا اور خلافت سے ہمیشہ سے وابستگی نصیب ہوئی." (الفضل 23 ستمبر 1956ء) ۵۲- مکرم معراج الدین صاحب امرتسر کا خواب "1914ء میں جب خلافت ثانیہ کے قیام پر عظیم الشان اختلاف ہوا تو اس وقت میں کانپور میں تھا میں نے متواتر سات آٹھ روز اللہ تعالیٰ کے حضور دعائیں کیں.ایک رات رؤیا میں مجھے دکھایا گیا کہ میں لاہور میں ہوں.اور ایک بازار میں پھر رہا ہوں چند غیر مبالع لڑکے بھی اسی بازار میں بآواز بلند کہہ رہے ہیں کہ صحیفہ لے لوصحیفہ لے لو.میں نے ان کی آواز کوسنا اور ان سے ایک صحیفہ لے لیا اور اسی طرح آواز میں دینے لگ گیا.اور ان کے ساتھ ہو گیا.آخر ایک گلی میں ایک مکان کا دروازہ کھول کر ہم تمام لڑکے اس کے اندر چلے گئے.وہاں کیا دیکھا کہ اس مکان

Page 190

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 188 کے اندر ایک تالاب ہے جس کا پانی بظاہر بالکل صاف ہے اور اس کی تہ کی تمام چیزیں دکھائی دے رہی ہیں، ان میں سے ایک لڑکے نے میرا بازو پکڑ کر مجھے تالاب میں دھکیل دیا.جب میں اس میں گرا تو معلوم ہوا کہ تمام شہر کی گندی نالیاں اس میں گرتی ہیں اور تالاب میں اس قدر عفونت ہے کہ دم نکلتا ہے.میں نے اس تالاب میں سے نکلنے کی از حد کوشش کی مگر باوجود کوشش کے نہ نکل سکا.آخر کنارے پر مجھے ایک منڈیر دکھائی دی.جس کے سہارے میں باہر نکلا تو کیا دیکھتا ہوں کہ ایک دیوار قریباً15 فٹ اونچی کھڑی ہے.جو مجھ کو باہر نہیں جانے دیتی.میں بصد مشکل اس دیوار پر چڑھا تو کیا دیکھتا ہوں کہ ایک اور دیوار اسی قدر اونچی کھڑی ہے ، اور میرے راستہ میں حائل ہے.بصد مشکل میں اس دیوار پر چڑھا تو سامنے ایک دروازہ دکھائی دیا، اور ارادہ کیا کہ باہر ہو جاؤں تو کیا دیکھتا ہوں.کہ اس دیوار کی بائیں جانب ایک کوٹھڑی ہے اور اس کے اندر خلیفہ رجب دین صاحب اور خواجہ کمال الدین صاحب بیٹھے ہیں ہم کو دیکھ کر خواجہ کمال دین صاحب نے ایک کتاب میری طرف پھینکی اور کہا یہ لو مرزا کی کتاب.پھر میری آنکھ کھل گئی.اس کے بعد میرے دل میں ڈالا گیا کہ اس گندے پیغامی تالاب کی طرف مت جاؤ.جس میں گرے تھے چنانچہ میں نے اس وقت حضرت خلیفہ اسیح الثانی کو بیعت کا خط لکھ دیا." ( الفضل 28 ستمبر 1937ء)

Page 191

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۵۳.مکرم علی محمد صاحب بی اے بی ٹی کا خواب آپ لکھتے ہیں.189 یہ خواب میں نے 1920ء کے قریب دیکھا تھا اگر چہ میں نے حضور کی بیعت پہلے دن ہی کر لی تھی.اور حضور کو خلیفہ برحق سمجھتا رہا ہوں مگر اس خواب کے بعد تو مجھے حضور کی خلافت کے متعلق کبھی کسی قسم کا شبہ نہیں ہوا.اور وہ خواب یہ ہے." میں نے دیکھا کہ میرے اپنے قصبہ مٹھو ضلع لدھیانہ کا نظارہ ہے ( میں اپنے خوابوں میں جب کبھی اپنے آبائی قصبے کو دیکھتا ہوں تو اس سے مراد قادیان ہی ہوتی ہے ) ایک راستے کے مشرقی جانب ایک بلند مقام پر کیا دیکھتا ہوں، کہ سرخ رنگ کا عمل کا فرش بچھا ہوا ہے ، اور جہاں تک نگاہ کام کرتی ہے فرش ہی فرش دکھائی دیتا ہے.مخمل سادہ نہیں بلکہ پھولدار مخمل ہے.اور پھول ایسے ہیں جیسے مور کے پروں پر پھول بنے ہوئے ہوتے ہیں.گویا نہایت خوبصورت سرخ مخمل کا فرش ہے.اس پر ایک تخت بچھا ہوا ہے جو وہ بھی سرخ رنگ کا ہے.اس تخت پر حضور جلوہ افروز ہیں اور حضور کا لباس بھی اسی سرخ پھول دار مخمل کا ہے.میں اپنی اہلیہ مرحومہ ( والدہ عبد السلام اختر ) کو کہتا ہوں کہ دیکھو ہمارے بادشاہ ہیں اور میں کوئی اور بات بھی ان سے کہی جو ، اب مجھے اچھی طرح یاد نہیں جس کے جواب میں والدہ عبدالسلام اختر نے کہا، کہ اب ہم انہی کے خادم ہیں.یہ نظارہ بہت ہی خوش کن تھا.اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی." (الفضل 19 ستمبر 1956ء)

Page 192

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۵۴ مکرم حاجی غلام احمد صاحب ایڈوکیٹ پاکپتن کا ایک خواب آپ لکھتے ہیں.190 "خاکسار نے ستمبر 1951ء بمطابق ذوالحجہ 1370ھ میں حج بیت اللہ کیا تھا اور دوران حج بمقام منی بتاریخ 11 ذو الحجہ بمطابق 13 ستمبر 1951ء بوقت ضحی جبکہ میں بیٹھا ہوا اللہ تعالیٰ کا ذکر کر رہا تھا.پہلے میری زبان پر فقرہ حجک حج جاری ہوا.ترجمہ : یعنی تیرا حج ، حج ہے.پھر تھوڑے سے وقفہ کے بعد بیداری میں ربودگی اور غنودگی طاری ہوئی اور کشف دیکھا کہ ایک شخص جس کی داڑھی مہندی سے رنگی ہوئی اور کسی قدر سفید کھونٹی نکلی ہوئی تھی آیا اور اس نے مجھے مخاطب ہوکر کہا کہ ہمارا ایمان مصلح موعود کے سوائے اور کسی پر نہیں." میں نے اس کی تصدیق میں اپنا سر ہلایا.تب مجھے محسوس ہوا کہ میرا جسمانی سر بھی ہل رہا ہے.کشفی حالت دور ہونے پر معاً خارجی حالت میں بھی فی الواقعہ میرا جسمانی سر ہل رہا تھا.میں نے اس کے جلد ہی بعد اپنے ساتھی حکیم امیر الدین از منٹگمری غیر احمدی کو یہ تمام ماجرا بتلادیا تھا،اوراسی روز خاکسار نے یہ تمام ماجرا آنحضور کی خدمت بابرکت میں بذریعہ ہوائی ڈاک تحریر کر کے ارسال کر دیا تھا، اور حج سے واپسی پر اپنے حلقہ احباب میں اس کا تذکرہ کرتارہا تھا.حکیم امیر الدین صاحب مذکور نے اس وقت خود ہی کہا تھا کہ پھر تو قادیانی خلیفہ سچا ہوا.میں نے جواب دیا تھا کہ ہاں سچا مصلح موعود ہے.میں موکد بعذ اب اللہ تعالیٰ کی قسم کھا کر کہتا ہوں ، کہ مذکورہ بالا ماجرا اور کشف بالکل درست اور صحیح ہے.افتراء کرنا اور جھوٹ بولنا لعنتیوں کا کام ہے.لعنت اللہ علی الکاذبین

Page 193

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے.191 پس ایام حج میں منی کے مقدس مقام پر اللہ تعالیٰ کا مجھ ناچیز پر آنحضور کے مصلح موعود ہونے کا انکشاف کرنا عین آسمانی شہادت ہے جو کہ میرے لئے از دیاد ایمان کا باعث ہوئی.اور میں اللہ تعالیٰ کے حضور سجدات شکر بجالا یا تھا.الحمدللہ علی ذالک ایسی صورت میں اللہ رکھا اور اس کے ساتھیوں کے خیالات فاسدہ اور توہمات باطلہ کا ہم پر کیا اثر ہو سکتا ہے.ہاں مجھے یاد آ گیا کہ اسی سال میاں عبدالمنان صاحب ابن حضرت خلیفۃ امسیح الاول ( اللہ آپ سے راضی ہو ) بھی حج بیت اللہ کے لئے گئے تھے.اگر اب وہ آنحضور کو مصلح موعود نہیں مانتے ، تو وہ بھی کوئی آسمانی شہادت مثل مذکورہ شہادت پیش کریں جس سے آنحضور کے مصلح موعود ہونے کی تردید ہوتی ہو.فَاِن لَّمْ تَفْعَلُوا وَلَنْ تَفْعَلُوا فَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِي وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ أُعِدَّتْ لِلْكَافِرِينَ.........(الفضل 19 ستمبر 1956ء) ۵۵ مکرم رحیم بخش صاحب آف ملتان کا خواب آپ تحریر فرماتے ہیں.1940ء کے اوائل کی بات ہے گو خاکسار حضور کی بیعت سے مشرف ہو چکا تھا.مگر ابھی تک پیغامیوں کی طرف سے پیدا کردہ اعتراضات کا اثر دماغ میں باقی تھا، اور میرا دل ما بین یقین و تشکیک تھا.آخر باری تعالیٰ کی درگاہ کی طرف رجوع کیا، اور نہایت الحاح کے ساتھ متواتر دعا کی کہ خداوند عالم ! تو نے محض اپنے فضل سے مسیح موعود کی شناخت کی توفیق دی ہے اب اپنے

Page 194

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 192 فضل سے ، تو یہ ظاہر فرما، کہ جماعت کے دونوں فریقوں میں حق پر کون ہے؟ پیغامی جماعت یا جماعت قادیان؟ میں نے خواب دیکھا کہ بندہ ایک غیر آبا دوسیران کھنڈرات سے گذر رہا ہے، اور مشرق کی طرف جا رہا ہے شام کا وقت ہے گویا عصر اور مغرب کے بین بین وقت ہے.اور جھٹ پٹا سا ہو چکا ہے.اسی اثناء میں مشرق کی طرف ایک عظیم الشان اور بلند مینارہ نظر آتا ہے، اور مینارہ کے عین اوپر تین چار روز کا چاند روشن ہے.میں اپنے دل میں حیران ہوتا ہوں ، کہ اول تو عصر اور مغرب کے درمیان ابتدائی دنوں کا چاند روشن اور دکھائی ہی نہیں دیتا.دوسرے یہ چاند مشرق میں بلند ہورہا ہے.یہ عجیب چاند ہے میں کافی دیر تک حیرت و استعجاب کے ساتھ اس چاند کو دیکھتا رہا.اسی اثناء میں دیکھا کہ چاند کے عین درمیان سے ایک ستارہ نمودار ہوا ہے، اور جوں جوں شام کا اندھیرا بڑھ رہا ہے.اس ستارہ کی روشنی بڑھتی جارہی ہے.یہاں تک کہ کافی وقت ہو گیا ہے ، اور اس ستارہ کی روشنی سے ایک عالم منور ہورہا ہے.اسی اثناء میں ایک دیہاتی طرز کا آدمی جانب جنوب سے آتا دکھائی دیا.جو معمولی سادہ کپڑوں میں ملبوس، چہرہ نورانی اور باریش تھا.جب سامنے آیا تو کہنے لگا جانتے ہو یہ مینارہ کون سا ہے؟ یہ مینارہ قادیان کا مینارہ مسیح ہے اور یہ چاند حضرت مسیح موعود اور یہ ستارہ محمود ہے جوئین چاند کے درمیان روشن ہے.اتنے میں میری آنکھ کھل گئی دیکھا تو صبح کے چار بجے تھے اور دل ہشاش بشاش تھا.میں خدائے واحد قہار کو حاضر و ناظر جان کر بیان کرتا ہوں، کہ میں نے جو کچھ بیان کیا ہے وہ عالم رویا میں خدا تعالیٰ نے اس عاجز پر ظاہر کیا ہے اور اس میں میں نے کوئی بات اپنے پاس سے نہیں ملائی." ( الفضل 29 اگست 1956ء)

Page 195

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۵۶ مکرم جمعدار فضل دین صاحب کا ایک خواب 193 آپ حضرت خلیفة اصبح الاول (اللہ آپ سے راضی ہو) کی وفات کے وقت جو 1914ء بروز جمعہ ہوئی مردان میں تھے.آپ نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات خواب میں دیکھا کہ میں ایک گاؤں قصبہ سلطان و نڈ ضلع امرتسر میں ہوں.جو امرتسر کے قریب ہے.مجھے بتایا گیا کہ آج جمعہ ہے اور حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم امرتسر میں سب سے اونچی ( بیت الذکر) میں جمعہ کی نماز پڑھائیں گے.میں نے تیاری کی ، میں اونچی ( بیت الذکر ) کی سیڑھیاں چڑھتا ہوا ( بیت الذکر) میں پہنچا.( بیت الذکر ) اپنی فراخی میں بہت بڑی تھی.ہزار ہا لوگ یہ سن کر کہ آج جمعہ کی نماز آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم پڑھائیں گے.وقت سے بہت پہلے ہی پہنچ چکے تھے.( بیت الذکر ) شمال سے جنوب اور مشرق سے مغرب تک بھری ہوئی تھی مجھے سب سے اخیر کی صف میں جگہ ملی.جب نماز کھڑی ہوئی اور صفیں درست کی جارہی تھیں تو میں نے دیکھا کہ میری صف سے اگلی صف کے کئی لوگ واپس نکل رہے ہیں.جیسے وضوٹوٹنے کے بعد لوگ دوبارہ وضو کرنے کے لئے پچھلی طرف نکلتے ہیں.میں اپنی صف سے اگلی صف کی طرف بڑھا.پھر اگلی صف سے بھی کچھ لوگ پیچھے نکل گئے اور میں آگے بڑھتا گیا.حتی کہ میں پہلی صف میں بالکل امام کے پیچھے پہنچ گیا.تو امام نے سورۃ فاتحہ کے بعد قرآت شروع کی وہ پیاری آواز اب بھی کبھی جب مجھے خواب یاد آتا ہے میرے کانوں میں گونج جاتی ہے.وہ قرآت يقى ق وَالقُرآنِ الْمَجِيدِهِ بَلْ عَجِبُوا اَنْ جَاءَ هُم مُّنْذِرْ مِنْهُمْ فَقَالَ الْكَافِرُونَ هذَا شَيی عجیب ه جب نماز ختم ہوئی تو مجھے بتایا گیا کہ نماز حضرت ابوبکر صدیق نے پڑھائی ہے امام صاحب کھڑے ہو گئے ، اور لوگ جوق در جوق مصافحہ کے لئے بڑھے.میں حضور کی

Page 196

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 194 چھاتی کے عین سامنے کھڑا تھا.میں نے بھی مصافحہ کے لئے ہاتھ بڑھائے مگر حضور دوسرے لوگوں سے مصافحہ کرتے جاتے تھے اور مجھے کنکھیوں سے دیکھتے جاتے تھے.مجھے یہ دیکھ کر کہ آپ دوسرے تمام دوستوں سے مصافحہ فرمار ہے اور میرے مصافحہ کے لئے ہاتھ بڑھے ہوئے ہیں.مگر میرے ساتھ مصافحہ نہیں کر رہے مجھے رقت پیدا ہوئی اور میری آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے.جب سب سے فارغ ہو گئے تو میرے ساتھ مصافحہ فرمایا.تو میں نے رقت بھری آواز میں درخواست کی حضور میری ایک عرض ہے اور وہ یہ کہ مجھے چھاتی سے لگائیں آپ نے مجھے بہت زور سے چھاتی سے لگایا.آپ قد و قامت میں اتنے لمبے تھے کہ جب آپ سامنے کھڑے تھے تو میرا اسر آپ کی ناف تک پہنچتا تھا اور آپ کی شکل ایسی تھی جیسی مفتی محمد صادق صاحب کی جوانی میں شکل تھی."........الفضل 29 اگست 1956ء) ۵۷ حضرت سید محمدعلی شاہ صاحب منٹگمری کا ایک خواب " میں نے 99-1898ء میں خواب دیکھا کہ مکہ شریف کے جنگل میں ہوں (یہ حالت اس وقت کی نظر آئی.جب حضرت ابراہیم علیہ السلام، حضرت اسماعیل علیہ السلام کو بے آب و گیاہ جنگل میں چھوڑ کر آتے ہیں) وہاں ایک جھگی پڑی ہوئی تھی جیسی خربوزوں وغیرہ کی رکھوالی کرنے والے اپنے کھیت میں بنالیتے ہیں.اس جھگی کے دروزے پر ایک بزرگ چار پائی پر بیٹھے ہیں ، میں نے السلام علیکم کہا.ان بزرگ نے وعلیکم السلام کہہ کر مصافحہ کیا ، مجھے تفہیم ہوئی

Page 197

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 195 لہ حضرت ابراہیم علیہ السلام ہیں.اتنے میں ایک نو عمر نو جوان تشریف لائے جن کے چہرہ مبارک پر سبزہ کا آغا ز تھا.حضرت ابراہیم علیہ السلام نے پوچھا جانتے ہو یہ کون ہے.میں نے عرض کیا کہ میں نہیں جانتا.آپ نے فرمایا! ایادرکھ یہ میرا بیٹا اسماعیل ہے.پھر جاگ آگئی.میں نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی زندگی میں ایک دو خوابوں اور نشانات دیکھ کر مارچ 1908ء میں بیعت کی.اس وقت میں لاہورایس وی کلاس میں پڑھتا تھا.مولوی محمد علی صاحب اظہر اور مولوی برکت علی صاحب لائق میرے ہم جماعت تھے.میں قادیان نہیں گیا تھا.حضور نے 26 مئی 1908ء کو وفات پائی.مولوی محمد علی صاحب اظہر اور بندہ دونوں جولائی 1908ء میں قادیان گئے ( محمد علی اظہر صاحب اور میں دونوں ایک سکول میں مدرس لگ گئے تھے ) وہاں بیت المبارک میں عصر کی نماز کے وقت حضور تشریف لائے ، وہی سبزہ کا آغاز تھا وہی حسن و حیاء.مولوی محمد علی صاحب اظہر نے پوچھا جانتے ہو یہ کون ہیں؟ میں نے کہا کہ میں نہیں جانتا.انہوں نے کہا کہ حضرت صاحب کے بیٹے میاں محمود ہیں.میری نظر میں ہو بہو وہ خواب والی حضرت اسماعیل کی شکل آگئی.میں نے حضرت مولوی صاحب کی بیعت کی.1912-13ء میں میں لائل پور میں ایک پرائمری سکول میں مدرس تھا."پیغام صلح" میرے نام آتا تھا.کہ اچانک "خلیفہ کی ضرورت نہیں" کا ٹریکٹ پہنچا.اس سے تیسرے چوتھے دن اخبار میں نکل آیا کہ "ہائے نور الدین چل بسا اس کے بعد تو اخبار میں زور وشور سے خلافت اور حضور کے خلاف لکھا جانے لگا.اخبار کے زہریلے پراپیگنڈے کے اثر سے دو سال بیعت نہ کی.ایک دفعہ مولوی محمد علی صاحب کی بیعت کے لئے لاہور گیا.مولوی صاحب ایبٹ آباد گئے ہوئے تھے.دوسری دفعہ گیا شام کو درس القرآن ہورہا تھا.درس کے بعد الفضل آیا..........خواجہ کمال الدین صاحب اور خلیفہ رجب الدین صاحب اور کئی اصحاب تھے وہ حضور کے خلاف ایسی باتیں کر رہے تھے کہ مجھ میں برداشت کی طاقت نہ رہی.حالانکہ میں گیا ہی بیعت کے لئے تھا.

Page 198

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 196 ( بیت الذکر ) سے اُٹھ کر باہر چلا.اکبر شاہ خاں نجیب آبادی میرے دوست تھے.پوچھنے لگے کہاں چلے ہو.بیعت کر لو.میں نے کہا ذرا باہر جا رہا ہوں.وہاں سے چھوٹتے ہی سیدھا اسٹیشن پر آیا.گاڑی میں سوار ہوا.راستے میں تین باتیں دماغ میں آئیں.ا.مجھے تو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بیعت سے بہت دیر پہلے خبر دار کیا تھا.کہ میرا بیٹا اسماعیل ہے.کنعان بن نوح نہیں.یہ سچا ہوگا.خبر داراس کی متابعت سے سرنہ پھیرنا.حضرت مولوی صاحب کو اہل پیغام مجبور کرتے رہے کہ اپنے بعد خلیفہ مقرر فرما دیں.حضور یہی فرماتے رہے خلیفہ بنانا میرا کام نہیں.خلیفہ خود خدا بناتا ہے.اب اللہ تعالیٰ نے جس کو چاہا خلیفہ بنا دیا.اہل شیعہ کو ہم اسی وجہ مطعون کرتے ہیں کہ خدا نے حضرت ابو بکر کو خلیفہ بنا دیا.میں نے گھر پر پہنچتے ہی سب سے پہلا کام جو کیا وہ پہلے گناہوں کی تو بہ اور بیعت خلافت کے لئے خط تھا جو حضور کی خدمت میں گیا." (الفضل 29 اگست 1956ء) ۵۸ مکرم خورشید احمد صاحب امیر ضلع رحیم یارخاں کا خواب "15 /اکتوبر 1944 ء کو رویا میں دیکھا.کہ ایک بارہ تیرہ سالہ نوجوان خوبصورت نے میری روح قبض کرلی.فوراً نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم خانہ کعبہ کے برآمدہ میں ایک دو بازؤں والی کرسی پر بیٹھ گئے.حضور کے دونوں پاؤں کے درمیان میں سجدہ کی حالت میں ہوں.حضور

Page 199

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 197 سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے بائیں کندھے پر ہاتھ رکھ کر کھڑے ہیں.عالم رؤیا میں ہی معلوم ہوا.اسلام کی ترقی اس نو جوان کے ذمہ ہے.سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے عربی میں گفتگو ہوئی.اچانک منہ سے نیم بیداری میں الحمد للہ نکل گیا.پھر غیبی طاقت نے مجھے دبا لیا.اور میری جان نکال دی.سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ والہ وسلم تشریف لے آئے.اور آپ کا ہاتھ حضور کے کندے پر ہے.نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم پیارے بچہ کی طرح حضور کو دیکھتے ہیں اور ترقی اسلام چاہتے ہیں.پھر میری آنکھ کھل گئی.اور الحمد للہ نکل گیا.پھر تیسری بار وہی حالت طاری ہوئی.عجیب لطف.خوشی کی رات گزری.بعد نماز فجر جب بیٹھا تھا تو اتفاقیہ طور پر ایک کتاب میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا فوٹو نکل آیا.وہی جو رات سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شکل دیکھی تھی بالکل وہی شکل حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تھی.فورا شکرانہ کے نفل ادا کئے." (الفضل07 ستمبر 1956ء) -i -۵۹ مکرم صو بیدار عبدالمنان صاحب کے دو خواب "1946 ء کا واقعہ ہے جبکہ میں فوج سے ریلیز ہو کر قادیان شریف آیا.میں حضور کی مجلس علم و عرفان میں جایا کرتا تھا.ان دنوں حضور قرآن کریم کی تفسیر فرمایا کرتے تھے.ایک دن

Page 200

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 198 میں مجلس سے فارغ ہو کر گھر آیا.کھانا کھا کر عشاء کی نماز ادا کر کے بستر پر لیٹ گیا.تو میرے دل میں یہ خیال گذرا کہ مجھے حضور پر کامل ایمان ہے، کہ آپ خلیفہ المسیح الثانی اور مصلح موعود ہیں مگر اطمینان قلب کے لئے اللہ تعالیٰ سے دریافت کرلوں کہ آیا یہ واقعی اس کے مصداق ہیں.میں اسی طرح سے اطمینان قلب کرنا چاہتا ہوں جیسا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے خدا تعالیٰ سے سوال کیا تھا.اَرِنِى كَيْفَ تُحْيِ الْمَوْتی اور انہیں خدا تعالیٰ نے اطمینان قلب عطا فر مایا.میں نے کہا خدایا جیسا کہ مامورمن اللہ کا قرآن شریف میں ذکر ہے اور مسیح موعود علیہ السلام کا بھی کیا کہیں قرآن مجید میں محمود ( خلیفتہ اسیح الثانی مصلح الموعود) کا نام بھی آیا ہے اگر تو محمود کا نام قرآن کریم سے دکھاوے تو میں سمجھوں گا کہ واقعی محمود بچے اور برحق خلیفہ اور مصلح الموعود ہیں.اگر ہے تو مجھے آج ہی بذریعہ رویا قرآن کریم میں حضور کا نام دکھاوے.تاکہ میرے لئے اطمینان قلب کا موجب ہو اور ایمان کامل نصیب ہو.میں دعا کرتا ہوا سو گیا.قریباً نصف شب گذرنے پر یا صبح کے قریب خواب میں کیا دیکھتا ہوں آواز آتی ہے." " محمود کا نام قرآن کے درمیان میں لکھا ہے" پھر اور بھی وضاحت سے آواز آتی ہے.پندرھویں سیپارہ کا آخیر اور سوا ہو میں سیپارہ کے شروع میں پڑھو" اس پر میری آنکھ کھل گئی.اُٹھ کر صبح کی نماز ادا کی.بعد میں حافظ ابراہیم صاحب امام مسجد دار الفضل اور غالباً مولوی عبدالرحمن صاحب مبشر سے میں نے دریافت کیا کہ قرآن میں کہیں محمود کا نام بھی آتا ہے تو انہوں نے بتایا کہ ہاں آتا ہے تب بعدہ میں نے قرآن شریف کھول کر دیکھا تو واقعی بعینہ آواز کے مطابق پایا.جس سے مجھے حضور کی ذات بابرکات (خلیفہ المسح الثانی الصلح الموعود) پر یقین کامل ہو گیا.کہ حضور واقعی خدا تعالیٰ کی طرف سے ہیں.میرا ایمان حضور کی خلافت اور مصلح الموعود ہونے پر اس قدر کامل ہو چکا ہے کہ انشاء اللہ تعالیٰ کوئی

Page 201

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 199 مجھ کو اس سے ہٹا نہیں سکتا.کیونکہ میں نے خدا تعالیٰ سے دریافت کیا تھا.جس کے جواب میں اس نے مجھے خود بتایا ہے.میرا خیال ہے کہ یہ خواب میں نے قادیان شریف میں حضور کو بھی لکھ کر بھیجا تھا.1946ء میں یہ خواب دیکھا گیا.اس کے بعد آج تک یہ خواب یا اس کا تصور میرے خیال میں نہ آیا.آج جبکہ موجودہ فتنہ نے سر نکالا ہے.تو مجھے یہ خواب فورا لفظ بلفظ یاد آ گیا اور ایسا معلوم ہوتا تھا کہ جیسے مجھے توجہ دلائی جارہی ہے کہ وہ خواب یاد کر اور میرے ذہن میں اسی طرح سے الفاظ روشن ہیں.جیسا کہ اس وقت خواب میں بتائے گئے تھے.میں خدا تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر خدا کی قسم کھا کر جس کی جھوٹی قسم کھانا لعنتیوں کا کام ہے یہ خواب لکھ رہا ہوں کہ مندرجہ بالاتحریر میں جو کچھ لکھا ہے.وہ بالکل سچ ہے، اور بعینہ اسی طرح خواب جو دیکھا ہے جو آواز خواب میں آئی تھی.لفظاً لفظ وہ یہی ہے، اور الفاظ وغیرہ میں کوئی تبدیلی یا کمی بیشی نہیں ہوئی.میرا ذ ہن آج تک بھی اسی طرح ان فقرات کو دہرا رہا ہے.".انہی دنوں میں ایک اور بھی خواب دیکھا تھا کہ حضور خلیفہ امسیح الثانی المصلح الموعود، فوجی لباس میں ہیں.بیت الاقصیٰ میں منبر پر کھڑے ہوئے ہیں.ایک پاؤں ممبر کے کٹہرے پر رکھا ہے اور کچھ آگے کو جھک کر جماعت کو وعظ فرما رہے ہیں.بیت الاقصیٰ جماعت کے لوگوں سے بھری ہوئی ہے اور میں بھی حضور کے قریب کھڑا ہوا ہوں.حضور نے فرمایا: غالباً لھیعص سے مراد ہے.ایک دفعہ سندھ سے آرہا تھا کہ مجھے خواب میں بتایا گیا کہ ان حروف میں تمہارے متعلق پیشگوئی ہے میں نے اسی وقت یہ رویا مولوی شیر علی صاحب کو سنادی جوانہوں نے بعد میں غالباً شائع کرا دی." (الفضل 14 ستمبر 1956ء)

Page 202

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے " ۶۰ مکرم با بو عزیز دین صاحب پنشنر ظفر وال کا ایک خواب 200 آپ نے حضرت خلیفہ اسی الثانی نوراللہ مرقدہ کواپنے ایک خط میں لکھا.پندرہ بیس سال کی بات ہے کہ ماہ رمضان میں میں نے ایک رؤیاد دیکھا تھا.حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اسلام کا جو کام آپ کے سپرد کر رکھا ہے.اس کی انسپکشن کے لئے آئے اور بیت الاقصیٰ قادیان کے مینار کے اوپر مقیم ہیں.حضرت عیسیٰ اس مینار پر کچھ فاصلہ پر بیٹھے ہوئے ہیں.وہ رسول پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی موٹر یا ہوائی جہاز کے ڈرائیور معلوم ہوتے ہیں.آپ بھی مینار پر آئے ہیں پہلے حضرت مسیح موعود سے مصافحہ کیا ہے.حضرت اقدس نے آپ کا ہاتھ اپنے دونوں ہاتھوں میں لیتے ہوئے حضرت پاک محمد مصطفے صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ہاتھ میں دیا اور کہا کہ میر امحمود آ گیا.رسول پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے کہا ! کہ آپ کا محمود ہے تو ہمارا نہیں؟ یعنی تائید کی کہ ہمارا بھی محمود ہے.حضور مشعل کو جو آگے تھی بغور دیکھ رہے ہیں.جب آپ نے حضرت عیسی کی طرف دھیان کیا تو وہ کھڑے ہو گئے اور مصافحہ کیا.پھر آپ حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے سامنے کھڑے ہو گئے.اتنے میں رسول پاک محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو کہا کہ خیال رکھنا ہم نے سورج چڑھنے سے پہلے وہاں ضرور پہنچنا ہے.چونکہ حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور مسیح موعود کی پیٹھ مغرب کو تھی.اس لئے آپ کا منہ سیدھا مغرب کو تھا.آپ نے فوراً کہہ دیا کہ حضور سورج نکل رہا ہے اور میں نے بھی دیکھا کہ قادیان سے مغرب کی طرف نہر کے قریب سورج نکل رہا ہے.شعاعیں بہت دور تک ہیں اور اصل سورج بھی چاند ہلال کے مطابق نکلا ہوا ہے.حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم فوراً بستہ باندھنے لگے ، اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے چار چیزیں دو انڈینپڈنٹ اور دو کر پانیں دیں ، کہ ایک تلوار

Page 203

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 201 حضرت میاں شریف احمد صاحب کے لئے اور ایک انڈیپنڈنٹ حضرت میاں بشیر احمد صاحب کے لئے اور ایک تلوار اور انڈیپنڈنٹ آپ کے لئے.پھر دیکھا آپ اپنی موٹر پر سوار ہو گئے جو بیت الاقصیٰ کے پرانے گنبد پر کھڑی تھی اور ہوائی کی شکل میں تبدیل ہو کر ہم نے محلہ دارالرحمت تک جاتے دیکھا." (الفضل یکم اکتوبر 1956ء) ☆.......مکرم ملک غلام محمد صاحب آف قصور کا خط اور ان کی اہلیہ مرحومہ کی ایک پرانی خواب "1916ء میں میرا تعلق پیغامیوں کے ساتھ تھا اور میں شیخ رحمت اللہ ، خواجہ کمال الدین کی پارٹی میں تھا.میری اہلیہ نے بھی اس وقت تک کسی کے ہاتھ پر بیعت نہیں کی تھی.البتہ مولوی حکیم نورالدین صاحب خلیفتہ امسیح الاوّل (اللہ آپ سے راضی ہو ) کی بیعت کی تھی.اور اس وقت حمل سے تھیں ، اور ابھی وضع حمل میں کچھ عرصہ بقایا تھا کہ اس کو ایک رات خواب آئی جس کے غالباً یہ الفاظ تھے.کہ خواب میں مجھے یہ کہا گیا ہے، کہ تمہارے گھر لڑکا ہو گا تم مرزا محمود کی بیعت کر لو.چنانچہ کچھ عرصہ بعد میرا لڑکا عبدالرحیم پیدا ہوا.اور اس کے بعد میری بیوی نے مجھ کو کہا کہ میری بیعت کا خط تو قادیان (حضور کی خدمت میں ) لکھ دو اور آپ جہاں چاہیں رہیں.چنانچہ میں نے اپنی بیوی کی بیعت کا خط لکھ دیا.جو منظور ہو کر الفضل میں شائع ہوا.اس پر شیخ رحمت اللہ وغیرہ میرے مکان پر لاہور آئے ، اور انہوں نے بڑا شور مچایا.اور کہا کہ

Page 204

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 202 یہ کیا غضب کر دیا ہے میں نے کہا کہ میں اس کا ذمہ دار نہیں ہوں.میری بیوی موجود ہے اس سے دریافت کرلو.اس پر وہ خاموش ہو گئے اس کے بعد میں نے قادیان پہنچ کر حضور کے ہاتھ پر بیعت کر لی." (الفضل 08 ستمبر 1956ء) ۶۲ مکرم قریشی بشیر احمد صاحب دہلوی پیشاور کینٹ کا خواب " خاکسار جب جوان ہوا تو دنیا سے دل برداشتہ ہو گیا.اور دل میں ایک تڑپ تھی.کہ اگر خدا تعالیٰ ہے تو وہ مجھے ملے.دہلی چونکہ مرکزی شہر تھا اور بائیس خوا جاؤں کی چوکھٹ کہلاتا ہی تھا.اس لئے وہاں کے علماء سے ملا.وظیفے کئے عشاء کے بعد سے ہزاروں دانوں کی تسبیح لے کر بیٹھنا اور فجر ہو جاتی.ہو حق کی جگہوں پر بھی چلے کاٹے.مگر دلی مقصود نہ پایا.اب میں ایسے مقام پر تھا کہ پکا دہر یہ ہو جاؤں 1942 ء میں لاہور CMA میں ملازم ہوا.احمد یہ بلڈنگس میں جلسے سے کچھ ان کا لٹریچر پڑھا.میرے بڑے بھائی صاحب مسلم ہائی سکول میں ٹیچر تھے.اور انہی کے ساتھ میں رہتا تھا.مولوی آفتاب الدین صاحب مرحوم سے دوستی ہوگئی.میں جماعت پیغام میں شامل ہو گیا.کم و بیش ایک سال رہا.اس تمام عرصہ میں کسی نے مجھ سے یہ نہیں کہا، کہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب مقدسہ کا مطالعہ کروں.جس قدر کتب دستیاب ہوتیں.وہ جماعت کے لوگوں کی تصانیف ہوتیں.ان سے میری تسکین نہ ہوئی.بالآخر میں نے ایک روز مولوی آفتاب الدین صاحب سے اس کا ذکر کیا.مولوی صاحب فرمانے لگے.انجن پڑی پر

Page 205

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 203 چلتا ہے وگر نہ ھنس کر رہ جاتا ہے.مطلب یہ ہے کہ پہلے آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب پڑھیں پھر آپ کو کیف نصیب ہوگا.میں نے کہا تو پھر مجھے کتب دیں.چنانچہ انہوں نے مجھے ایک کتاب منظور الہی دی.جس میں مسیح موعود علیہ السلام کے ملفوظات تھے.اور جلسہ مذاہب کی رپورٹ جس میں اسلامی اصول کی فلاسفی کا مضمون تھا.ساری ساری رات بار بار پڑھتا رہا پھر دفتر میں ایک احمدی نوجوان شیخ لطف الرحمن صاحب سے ملاقات ہوئی.انہوں نے تحریک کی.آپ تہجد میں دعاؤں سے کام لیں ، اور اللہ تعالیٰ سے دریافت کریں کہ کون راستی پر ہے.چنانچہ میں نے دعائیں شروع کیں ، اور دونوں جماعتوں کو سامنے رکھا.چنانچہ اللہ تعالیٰ نے محض اپنے فضل سے دستگیری فرمائی.چنانچہ مجھے رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی زیارت ہوئی.دیکھا کہ ایک بچہ کے سامنے ربل پر قرآن مجید کھلا ہوا ہے.وہ پڑھتا ہے اور صبح پڑھتا ہے اور بچہ بہت ہی چھوٹا ہے ایک آواز ہے.جو اس بچہ کو بار بار غلط پڑھاتی ہے.مگر وہ بچہ صحیح قرآن کریم پڑھتا ہے.اس پر رسول کریم صل اللہ علیہ والہ نے فرمایا دیکھا کہ کو غلط پڑھایا جاتا ہے مگر بچہ صیح پڑھتا ہے.پھر دیکھا کہ حضرت خلیفہ امسیح الثانی ہوا میں معلق ہیں اور تحدی سے فرماتے ہیں.کہ ہاں یہی فرقہ احمد یہ ناجی ہے، اور جو بھی اس میں آئے گا ناجی ہے.میں نے اس سے قبل حضور کو نہیں دیکھا تھا بعد میں فوٹو دیکھ کر معلوم ہوا کہ یہی خلیفتہ امسیح الثانی ہیں.غرض بڑے انکشافات ہوئے اور انتہا یہ کہ بیعت کے بعد ایک روز رات مولا کریم سے ماں اور بچہ کی طرح اس رنگ میں گفتگو رہی کہ اے مولا! بے شک مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کے مطالعہ سے میں نے یہ سمجھ لیا ہے کہ کلام پاک میں جس قدر تیری صفات ہیں.وہ جاری وساری ہیں.مگر میں تو تجھے بالمشافہ دیکھنا چاہتا ہوں.اس قدر رقت طاری ہوئی کہ جانماز آنسوؤں سے بھیگ گیا.

Page 206

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے.204 یوں معلوم ہوا کہ مولا کریم آ گیا ہے.اور میں نے اس کے پاؤں پکڑے ہوئے ہیں میں اپناسر بوجہ انتہائی رقت کے آہستہ آہستہ اس کے چہرے کی طرف اُٹھا تا ہوں.تو کیا دیکھا کہ حضرت خلیفہ اسیح الثانی ہیں اس سے مجھے وہ نکتہ جو اسجد آدم میں ہے حل ہو گیا.چنانچہ میں نے حضور کو بیعت کا خط لکھا.دراصل یہ حضور اقدس کی توجہ ہی تھی کہ میں دہریت اور پیغامیت سے نکل کر صحیح منزل پر پہنچ گیا." (الفضل 07 ستمبر 1956ء) ۶۳ مکرم مرزا احمد بیگ صاحب ریٹائر ڈانکم ٹیکس آفیسر کا خواب " مجھے منکرین خلافت کے نئے گروہ، مرکزی حقیقت پسند پارٹی کی طرف سے ایک اپیل موصول ہوئی ہے جس میں اپنی اغراض باطلہ میں تعاون کی درخواست کی گئی ہے.جہاں تک میری ذات کا تعلق ہے.مجھے تو احمدیت کی نعمت حضرت محمود کے طفیل نصیب ہوئی تھی میرے ننھیال قادیان میں تھے.اور میں بچپن کے زمانہ میں قادیان میں ہی رہا.فروری1895ء میں مجھے پانچویں جماعت میں تعلیم الاسلام ہائی سکول میں حضرت محمود کا ہم سبق ہونے کا شرف حاصل ہوا اور اسی پاک صحبت میں مجھے احمدیت کے متعلق علم حاصل ہوا.آج اس واقعہ کو ساٹھواں سال جارہا ہے سالہا سال مجھے حضور کے ساتھ پہلو بہ پہلو بیٹھنے کا فخر حاصل رہا.میں نے حضور کے ساتھ 1905ء میں انٹرنس کا امتحان دیا.میں نے حضور کا بچپن دیکھا ، جوانی دیکھی اور اب بڑھاپا بھی دیکھا.حضور کی زندگی کے یہ تینوں دور حضور کی صداقت

Page 207

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 205 کے شاہد ہیں.لیکن ان تمام تعلقات محبت کے باوجود میں نے حضور کی بیعت خلافت خدائے علیم سے پوچھ کر قبول کی ہے.جس کی تفصیل اس لئے لکھ دیتا ہوں کہ شائد کسی روح کو فائدہ پہنچ جائے.مجھے حضرت خلیفہ مسیح الاول (اللہ آپ سے راضی ہو ) کی وفات کی خبر سرگودھا میں میرے عزیز دوست حضرت مولوی رحمت اللہ صاحب مرحوم سکنہ چک نمبر 78 جنوبی نے دی.جبکہ وہ میلہ اسپاں پر سرگودہا آئے ہوئے تھے ، اور میں اپنی رخصت ختم کر کے جیک آباد چھاؤنی جا رہا تھا.اس موقعہ پر انہوں نے فرمایا کہ اب خلیفہ حضرت محمود ہوں گے اور انہوں نے حضور کی صفات گنائے.کہ جرات ، دلیری ، مہمان نوازی اور تقویٰ وغیرہ وغیرہ میں اگر کوئی حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے قدم بقدم نقش قدم پر چلا ہے تو یہی وجود مبارک ہے.خیر میں جیک آباد پہنچا اور اگلے دن اخبار الفضل سے معلوم ہوا کہ خلیفہ حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر الدین محمود احمد ہوئے ہیں.میں نے دعا کی کہ یا الہی مجھے صاحبزادہ صاحب سے محبت تو ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ میں محبت کے رنگ میں یہ جاؤں اور تیرے نزدیک حق کچھ اور ہو تو کچھ کر مفرمائی کر کے مجھے خود بتلا اور میری راہنمائی فرما.اسی رات مجھے ایک خواب آئی جو صبح تک مجھے قطعا یاد نہ رہی.پھر شب کو میں نے دعا کی کہ الہی مجھے ایسی خواب سے کیا فائدہ جو مجھے یاد ہی نہ رہے، تو اللہ تعالیٰ نے مجھے اپنے فضل بے پایاں سے مندرجہ ذیل روی دکھائی.میں نے دیکھا کہ میں چوہدری شرف الدین صاحب مرحوم کے چوبارہ میں ہوں.چوہدری شرف دین صاحب مرحوم میاں افضل حسین صاحب وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی کے نانا تھے ) اور وقت غالبا دو پہر کا ہے اور آسمان پر ابر ہے.اور ہلکی پھوہار پڑ رہی ہے، کہ حضرت خلیفہ المسیح الثانی مفتی فضل الرحمن صاحب مرحوم کے ساتھ تشریف لا رہے ہیں حضور کے پاس جہاں تک مجھے یاد ہے.ایک چھتری بھی ہے، اور حضور نے سرمئی رنگ کا کوٹ پہنا ہوا ہے.اور

Page 208

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 206 حضور کی عمر آغاز نو جوانی کی ہے.یعنی جب مونچھیں پھوٹنے لگتی ہیں.میں حضور کو دیکھ کر بے تابانہ آرہا ہوں.اور پکارتا ہوں کہ مولوی رحمت اللہ صاحب نے تو پہلے ہی فیصلہ کیا تھا کہ خلیفہ حضور ہی ہوں گے.میں نے حضور سے معانقہ کیا ہے.حضور وہاں چوبارہ میں کچھ وقت بیٹھے رہے ہیں اور ہم باتیں کرتے رہے ہیں.پھر وہاں سے اٹھ کر ہم انہی چوہدری شرف الدین صاحب کے کچے مکان کے پرنالے کے نیچے دیوار کے ساتھ کھڑے ہو گئے ( یہ کچا مکان میرے بھائی کے مکان کے قریب ہے.اس میں کبھی حضرت حافظ روشن علی صاحب مرحوم رہا کرتے تھے ) اب میں نے دیکھا کہ ہمارے سامنے طوفان ہی طوفان ہے.یعنی سیلاب کا پانی ہے اور دور ایک کشتی آرہی ہے اس میں خواجہ کمال الدین صاحب مرحوم ہیں اور ایک شخص اور کشتی میں بیٹھا ہے ( غالبا وہ حضرت حامد شاہ صاحب مرحوم سیالکوٹی تھے.) میں نے یہ دیکھ کر حضور کی خدمت میں عرض کیا کہ حضور وہ خواجہ کمال الدین صاحب آگئے.حضور نے فرمایا! خواجہ کمال الدین صاحب تو آگئے مگر فیصلہ تو نہ ہوا.اس پر میری آنکھ کھل گئی.میں نے صبح اٹھ کر بیعت کا خط لکھ دیا.اس خواب کی تعبیر میں نے یہ کی کہ حضور کا خلافت پر فائز ہونا رحمت الہی سے پہلے سے مقدر تھا.چنانچہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پیشگوئی میں صاف الفاظ ہیں.کہ " ایک رحمت کا نشان تجھے دیا جاتا ہے اور مفتی فضل الرحمن کا ساتھ ہونا یہ بتا تا ہے.کہ یہ فضل و رحمانیت کے ماتحت ہے.پھر نو جوانی کے آغاز میں دکھلایا جانا یہ ظاہر کرنا ہے کہ تم تو کہتے ہوا بھی یہ بچہ ہے.لیکن تم کو یادر ہے کہ بیٹی کے متعلق ہم نے یہی کہا تھا آتَيْنَاهُ حُكْمًا صَبيًّا مجھ پر صداقت کھل گئی اور میں نے تسلیم کر لیا.اب خواجہ کمال الدین صاحب والا حصہ تعبیر طلب رہ گیا تھا.اس کی حقیقت بعد میں ظاہر ہوئی.جب خواجہ صاحب ولایت سے تشریف لائے ، اور انہوں نے ایک رسالہ سلسلہ کے اندرونی اختلافات اور اس کے اسباب نام کا لکھا.

Page 209

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 207 اور اس میں لکھا کہ اگر صاحبزادہ صاحب قسم کھا کر یہ بیان کر دیں کہ ان کو خدا نے خلیفہ بنایا ہے.تو مجھ پر یعنی خواجہ صاحب پر حضور کی مخالفت حرام ہوگی ، اور کہ کس طرح ہوسکتا ہے کہ وہ اس وجود کی مخالفت کریں کم جو اس مقدس وجود کے جگر کا ٹکڑا ہے.جوان کا آقا اور مطاع تھا (مفہوم) اس پر حضرت خلیفۃ المسیح الثانی نے غالباً القول الفصل میں قسم کھا کر بتایا کہ ہاں مجھے خدا تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ تو خلیفہ ہے.مگر افسوس خواجہ صاحب پھر اپنے اقرار سے پھر گئے ، اور پیش از پیش مخالفت شروع کردی.پس میرے لئے تو کسی مزید دلیل کی ضرورت نہیں.یہاں تو محمد ہست برہان محمد والا معاملہ ہے.جس کو خدا تعالیٰ نے محمود کہا ہے وہی محمود ہے.میں برا ہوں بھلا ہوں کچھ بھی ہوں.مگر محمود کا غلام ہوں اور اسی پر خاتمہ چاہتا ہوں.اللھم آمین ثم آمین" ( الفضل 23 مئی 1957ء)........۶۴ مکرم قاضی شاد بخت صاحب کی اہلیہ کی رؤیا آپ کی اہلیہ محترمہ سیدہ خدیجہ خاتون صاحبه دختر سیدا کرام حسین صاحب (سکنه علی! کھیڑہ) قاضی صاحب کے نانا کے زیر اثر پورے شیعہ خیالات کی تھیں.اور محرم پر سختی سے رسم ورواج کی پابندی کرتی تھیں.اور احمدیت کی مخالفت کا ایسا رنگ رکھتی تھیں، کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی جس کمرہ میں تصویر تھی اس کمرہ میں داخل ہونے سے ان کو نفرت تھی.ایک دفعہ انہوں نے 1933ء کے لگ بھگ خواب دیکھا کہ قاضی صاحب ترکی ٹوپی اور اچھا

Page 210

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 208 لباس پہنے ایک کرسی پر بیٹھے ہیں.کسی نے دروازہ پر دستک دی اور ایک سنہری حروف سے نوشتہ خط دیا.سیدہ صاحبہ نے کہا کہ بہت خوش نما ہے.میں بھی دیکھوں کیا ہے.دیکھا تو اس پر مرقوم تھا.پہلا خلیفہ جبریل.دوسرا خلیفہ محمود قاضی صاحب نے کہا کہ آپ بیعت کر لیں.کیونکہ جماعت احمدیہ کے اس وقت خلیفہ حضرت محمود ہیں.وہ اس سے متاثر ہوئیں.کیونکہ وہ حضور کے متعلق واقفیت نہیں رکھتی تھیں.اور بیعت کا خط لکھ دیا.اور پھر قاضی صاحب کے بتانے پر مشرکانہ رسوم ترک کر کے تائب ہوئیں ،اور سمجھ لیا یہ بات غلط ہے کہ ان رسوم کی عدم اتباع سے سال بھر خاندان میں موت واقع ہو جاتی ہے.انہوں نے (بیت الذکر) ہالینڈ کی تعمیر کے لئے اپنا سارا زیور دے دیا جو اس وقت ساٹھ ستر روپے کا تھا.اور وصیت کر دی اور بتاریخ 16/ مارچ 1957ء بعمر 65 سال فوت ہوئیں.سید نا حضرت خلیفتہ امسیح الثانی نے ان کا جنازہ غائب پڑھاتے ہوئے فرمایا." قاضی شاد بخت صاحب پرانے احمدی ہیں، اور ایک مشہور خاندان سے تعلق رکھتے ہیں.اپنی قوم پر بھی ان کا بڑا اثر ہے.جب ملکانہ میں ارتداد ہوا، اور ہندوؤں میں تبلیغ کی گئی.تو اپنی قوم کے اثر کی وجہ سے ملکانوں پر ان کا بڑا اثر پڑا تھا." الفضل 19 جون 1957ء)

Page 211

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۶۵.مکرم میاں مراد صاحب کا کشف آپ بیان کرتے ہیں کہ 209 " حضرت خلیفہ اول ( اللہ آپ سے راضی ہو ) کی وفات سے آٹھ روز پہلے میں پنڈی بھٹیاں سے بارہ میل کے فاصلہ پر موضع کوٹ شاہ عالم میں اپنے بھائی میاں احمد دین صاحب کی تیمارداری کے لئے گیا ہوا تھا.میں نے 14 / مارچ 1914ء کو سحری کے وقت بیداری میں کشف میں دیکھا کہ حضرت خلیفہ الاول ( اللہ آپ سے راضی ہو ) کی وفات ہو گئی ہے اور ان کی جگہ حضرت محمود خلیفہ ثانی مقرر ہوئے ہیں.میں صبح پنڈی بھٹیاں واپس آ رہا تھا، کہ محبوب عالم مذکور سے جو غیر احمدی ہیں راستہ میں.........ملاقات ہوئی.انہوں نے کہا کہ آپ کو پتہ ہے؟ میں نے کہا.ہاں.اس نے پوچھا کس بات کا ؟ میں نے کہا یہ کہ حضرت خلیفہ اول ( اللہ آپ سے راضی ہو) کی وفات ہوگئی ہے اور حضرت محمود خلیفہ ثانی مقرر ہوئے ہیں.کہنے لگے ہاں یہی خبر ہے لیکن آپ کو کس نے بتایا ؟ میں نے کشف سنایا.تابعین اصحاب احمد از ملک صلاح الدین صاحب ایم اے جلد اول صفحہ 19) ☆...۲۶.مکرم عظیم سہرانی صاحب کی رؤیا آپ تحریر فرماتے ہیں.مولوی محمد علی صاحب کے بھائی مولوی عزیز بخش صاحب کے ساتھ مجھے بہت ہی

Page 212

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 210 تعلق محبت تھا اور مجھے ان پر بڑا احسن ظن تھا.حضرت خلیفہ ثانی کے خلاف مسئلہ اسمۂ احمد کے متعلق مولوی عزیز بخش صاحب کی بعض باتیں سن کر میں ان کا ہم خیال ہوا.اور حضرت خلیفہ ثانی کی تفسیر کو میں غلط سمجھنے لگا.تب اللہ تعالیٰ نے میری اس طرح دستگیری کی کہ مجھے ایک رؤیا میں دکھایا کہ میں اور مولوی محمد علی صاحب اور ہمارے ہم خیال کوئی ہیں آدمی جمع ہیں.اچانک حضرت مسیح موعود مرز اصاحب تشریف لائے.ہم سب ان سے ایسے ہی ملے جیسے کہ کوئی بہت شرمندہ ہوتا ہے.تب حضرت نے مولوی محمد علی صاحب کو مخاطب کر کے فرمایا "میرا پیارا بچہ بشارت اللہ و بشارت الرسول کی مخالفت کرنی معصیت نہیں تو اور کیا ہے " اور بھی کچھ گہر کی بابت اس طرح فرمایا : کہ آپ نے اس حکمت کو نہیں پہنچانا.مگر وہ لفظ صحیح طور پر مجھے یاد نہیں.مکرر آنکہ میں رو رو کر خدا تعالیٰ سے دعائیں مانگتا رہتا تھا کہ مجھ پر حق کھولا جائے اور ایک شب خصوصیت کے ساتھ بہت دعا کی اسی شب یہ خواب دیکھا." ☆...(الفضل 25 / مارچ 1916ء) ۶۷ مکرم سراج الدین صاحب آف مرا دوال کے دو خواب احمدیت کو سچ سمجھنے کے بعد میں متذبذب تھا.کہ احمدیوں کی کون سی جماعت سچی ہے.آخر اللہ تعالیٰ نے رہنمائی فرمائی.دو خوا ہیں یکے بعد دیگرے دیکھیں جو درج ذیل ہیں.ایک غیر آباد نہر کے بیچوں بیچ جارہا ہوں.حضور بھی اسی نہر کے کنارے گھوڑے پر سوار چند پیدل دیہاتیوں کی معیت میں اس طرف جارہے ہیں.جدھر میرا رخ ہے.میرے -i

Page 213

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 211 دل میں خیال آیا، کہ میں بھی آپ کے ساتھ ہولوں.مگر اس خیال پر عمل نہ کیا.آہستہ آہستہ آپ کا کنارہ بلند ہوتا گیا، اور میرا راستہ پست حتی کہ یہ بلندی و پستی دومنزلہ مکان کے برابر ہوگئی.اس پر پشیمان ہو کر کہتا ہوں کہ کاش ان کے ساتھ ہو لیتا.یہ خیال اور احساس ہوتے ہی دیکھا کہ شاندار سیٹرھیاں سامنے موجود ہیں.جن پر خوشی خوشی چڑھ گیا.چوٹی پر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا مزار مبارک دکھائی دیا.وہاں دعا کی یا ( فاتحہ خوانی ) وہاں سے لوٹا تو راستہ میں ایک مدرس، ایم عطا محمد ملا جو، اب بھی منڈی پھلروں ٹیچر ہے."."مولانا محمد علی صاحب کے پیچھے نماز عشاء یا فجر ادا کر رہا ہوں.آپ کا سینہ گویا بالکل سیدھا قبلہ کی طرف ہے.مگر گردن پھیر کر شمال یا جنوب کو منہ کیا ہوا ہے، اور رکعتیں چار یا دو پڑھنے کی بجائے تین پڑھیں یعنی ایک رکعت کم یا بیش ، طبیعت بے حد بے کیف ہوئی.پھر نظارہ بدلتا ہے اور بندہ حضور کے پیچھے پیچھے جارہا ہے اور یہ ساری داستان آپ سے عرض کرتا ہے جس کے جواب میں حضور نے ہلکی سے مسکراہٹ کے سوا کچھ جواب نہیں دیا.ان واضح اشاروں اور نظاروں کے باوجود طبیعت کسی عقلی بنیاد پر دوٹوک فیصلہ کی خواہش مند رہی اور کافی عرصہ ایسی حالت میں رہی، کہ آخر ایک دن ایک سادہ سے احمدی دوست نے میرے خیالات سن کر مجھ سے کہا، کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو صادق مان لینے کے بعد جماعت کا انتخاب اتنا آسان ہے، کہ دنیا میں ایسا کوئی آسان کام ممکن نہیں میں حیران ہوکر متوجہ ہوا تو آپ نے فرمایا کہ حضور علیہ الصلوۃ والسلام نے اپنی جسمانی اولاد کا نام لے لے کر جتنی دعائیں ان کے نیک بننے کے لئے کی ہیں اگر کوئی ادنیٰ درجہ کا مومن بھی اتنی دعائیں کرے.تو اس کا بھی درگاہ ایزدی سے ناکام لوٹنا ممکن نہیں پھر یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے، کہ زمانہ بھر کو نئے سرے سے مومن بنانے والے مامور من اللہ کی عاجزانہ، بیقرارانہ، بے شمار دعاؤں کے نتیجہ میں حضور کی اولاد میں

Page 214

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 212 سے اب تک کوئی ایک بھی نیک نہیں ہوا.پس یا تو آپ حضرت مرزا صاحب کو سچا نہ مانیں ( نعوذ باللہ ) اور اگر ان کو سچا مانتے ہیں تو آپ یہ ماننے پر مجبور ہیں ، کہ ان کی اولاد میں اکثریت نیکیوں کی ہے.مگر مولوی صاحب کی جماعت میں تو کوئی ایک بھی حضور کی اولاد سے شامل نہیں ہے.جس کا مطلب صاف ہے کہ اگر لاہوری پارٹی حق پر ہے تو حضرت صاحب کی اولاد میں سے آج تک کوئی ایک بھی نیک نہیں ہوا، اور ( نعوذ باللہ ) حضور کی دعا کا ادنی ترین اثر بھی موجود نہیں." اس احمدی دوست کی یہ بات بجلی کی لہر تھی جو تمام جسم میں دوڑ گئی.خداوند کریم کی طرف سے پہلے ہی رہنمائی ہو چکی تھی.انہیں سے بیعت کا خط لکھوایا.اور آخر انہیں کے صاحبزادہ مولوی فضل الہی انوری ( جو آج کل بیرون پاکستان تبلیغ کے لئے جاچکے ہیں ) کو ساتھ لے کر حضور کی خدمت میں حاضر ہوا ، اور مارچ 1948ء بمقام لاہور حضور کی بیعت کا شرف حاصل کیا.الحمد للہ علی ذالک" اس خط کو ملاحظہ کرنے کے بعد حضور نے فرمایا." جس کو اللہ تعالیٰ ہدایت دے اسے واقعی کوئی گمراہ نہیں کرسکتا." ☆.....( الفضل 06 ستمبر 1956ء) مکرمہ بیگم صاحبہ ڈاکٹر حشمت اللہ صاحب کا ایک خواب آپ نے حضرت خطری سی امانی نوراللہ مرقدہ کواپنے ایک کلو میں تحریر فرمایا." میں اس خط کے ذریعہ سے آپ کو اپنی ایک خواب لکھ رہی ہوں.جو کہ میں

Page 215

خلافت ثانيه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 213 نے 1939 ء میں دیکھا تھا.اور اسی روز صبح کو حضور کی خدمت میں پیش کر دیا تھا.اس روز سے ہی مجھے یقین ہو گیا تھا کہ دین کے بادشاہ حضور ہی ہیں.اس خواب کے ساڑھے چار سال بعد حضور نے اپنے مصلح موعود ہونے کا اعلان فرمایا تو اسی وقت سے ہی میرا اور میری اولاد کا یہی ایمان ہے، کہ آپ اللہ تعالیٰ کی طرف سے مصلح موعود ہیں اور خلیفہ برحق ہیں.اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ مولیٰ کریم میرا اور میری اولا دکا اسی ایمان پر خاتمہ کرے.آمین اس سے قبل بھی جب حضرت خلیفہ اول کی وفات ہوئی.تو ( مکرم ڈاکٹر حشمت اللہ خان صاحب) ڈاکٹر صاحب قادیان میں ہی موجود تھے جب وہ واپس پٹیالہ گئے.تو میرا ان سے پہلا سوال یہ تھا کہ خلیفہ کون بنا.اس پر ڈاکٹر صاحب کہنے لگے کہ کیا سچ مچ خلیفہ کی ضرورت ہے.میں نے جواب دیا کہ خلیفہ کے بغیر جماعت کیسے رہ سکتی ہے.خلیفہ کا ہونا ضروری ہے.ڈاکٹر صاحب نے بتایا کہ میاں محمود خلیفہ ہوئے ہیں اور کہنے لگے.کہ کیا تمہاری طرف سے خط لکھ دوں.میں نے کہا کہ ہاں آپ خط لکھ دیں.اللہ تعالیٰ جب مجھے توفیق دے گا تو میں قادیان جا کر خود حضور کی بیعت کروں گی.اب میں اپنا خواب تحریر کرتی ہوں.میں نے خواب میں دیکھا کہ کوئی جگہ ہے جہاں حضور سیر کے لئے یا کسی اور مقصد کے لئے گئے ہیں.حضور کے ہمراہ میں اور ڈاکٹر صاحب بھی ہیں.مکان کی نچلی منزل میں ہم رہتے ہیں.اور اوپر کی منزل میں جس کے کئی کمرے ہیں حضور قیام فرما ہیں.میں اپنے نیچے کے کمرے سے نکل کر سیڑھیاں چڑھ کر اوپر گئی ہوں.تو ام وسیم احمد ایک کمرے میں بیٹھی ہیں ، اور اسی کمرے کے آتشدان پر پرانی چابیوں کے کئی گچھے پڑے ہیں.میں ان کو السلام علیکم کہہ کر آگے چلی گئی ہوں.آگے جا کر دیکھا کہ حضور برآمدے میں بیٹھے وضو کر رہے ہیں.میں نے حضور کو السلام علیکم کہا اور پیچھے کھڑی ہوگئی.حضور وضو کر کے جلدی سے اٹھے اور ایک کمرے کی طرف چلے گئے.جہاں پر ام ناصر احمد کھڑی ہیں اور فرمانے لگے کہ تم نے میرے کپڑے نکال دیئے.اس پر

Page 216

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 214 ام ناصر نے کہا کہ نہیں.حضور بہت جلدی میں ہیں، اور جیب سے چابیاں نکال کر اس صندوق کا تالا کھولنے لگے ہیں.جس میں ان کے کپڑے ہیں میں بھی پاس ہی کھڑی ہوں میرے دل میں خیال آیا کہ ایک دفعہ حضور سے عطر کی شیشی نہیں کھلتی تھی ، اور مجھے عطر کی شیشیاں کھولنے کی ترکیب یا تھی، کہ وہ گرم کر کے کھل جاتی ہیں اور میں نے ام طاہر احمد مرحومہ سے شیشی لے کر کھول دی تھی.یہی خیال کر کے کہ شاید اللہ تعالیٰ نے تالا بھی مجھ سے کھلوا دے.میں نے حضور سے چابی لے لی اور جب تالے میں گھمائی تو وہ تالا کھل گیا، اور ام ناصر احمد نے حضور کے کپڑے نکال کر دیئے.حضور اپنے کپڑے لے کر اسی جگہ چلے گئے جہاں پر وضو کر رہے تھے، اور کپڑے بدل لئے میں اسی جگہ کھڑی تھی.کپڑے بدل کر حضور کھڑے ہوئے تو حضور کی شلوار اس قدر چمک رہی تھی جیسے پہاڑوں پر برف چمک رہی ہو.قمیض اس سے بھی زیادہ چمکدار تھی.جب حضور نے سر پر پگڑی باندھی.تو ایسا معلوم ہو رہا تھا جیسے پگڑی پر آسمان سے نور برس رہا ہے.اس پگڑی کی وجہ سے حضور کا چہرہ بھی ڈھانپا گیا تھا.اس کے بعد جب حضور نے اچکن پہنی تو ایسے معلوم ہوا جیسے حضور بادشاہ ہیں ، اور حضور کے اوپر سرخ رنگ کا جھول پڑا ہوا ہے.میں بہت حیران ہوکر حضور کی طرف دیکھے جارہی ہوں.اتنے میں سامنے سے مجھے حضرت اماں جان آتی ہوئی نظر آ رہی ہیں.اور ایک طرف کو بڑی ممانی جان بھی کھڑی ہوئی نظر آئی ہیں.حضرت اماں جان نے مجھے بلند آواز سے پکار کر کہا کہ اولڑ کی ! او بیگم ! تم کیا دیکھ رہی ہو.اس پر میں اماں جان کو خوشی سے کہتی ہوں کہ دیکھیں اماں جان میں کیا دیکھ رہی ہوں.حضور بادشاہ بن گئے ہیں.بس اتناد یکھنے کے بعد میری آنکھ کھل گئی." نوٹ: ڈاکٹر صاحب نے یہ الفاظ کہ کیا خلیفہ کی ضرورت ہے.مجھے اس لئے کہے تھے، کہ دیکھیں میرا خیال کیا ہے.کیونکہ ڈاکٹر صاحب تو حضور کی بیعت کر کے قادیان سے گئے تھے.

Page 217

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے.215 لیکن جو دوسرے شخص ڈاکٹر صاحب کے ساتھ تھے وہ پیغامی ہو گئے تھے ، اور انہوں نے حضور کی بیعت نہیں کی تھی.جب میں نے یہ کہا کہ خلیفہ کا ہونا ضروری ہے تو ڈاکٹر صاحب کو اطمینان ہو گیا اور وہ بہت خوش ہوئے." ( الفضل یکم ستمبر 1956ء) ۶۹ مکرم کبیر احمد صاحب بھٹی نیروبی کا خط اور خواب آپ نے لکھا کہ " حضور کا سب سے پہلا پیغام جو الفضل میں شائع ہوا تھا.نیروبی میں رئیس التبلیغ صاحب کے ذریعہ مورخہ 05 اگست کو بروز اتوار سنایا گیا تھا.میں اس مجلس میں حاضر نہیں تھا.لیکن ہفتہ کی رات میں نے عجیب خواب دیکھی.جس میں میں نے اپنے ارد گرد کھڑے ہوئے دوستوں سے پوچھا کہ پتہ نہیں الْمِصْبَاحُ فِي زُجَاجَةٍ الزُّجَاجَةُ كَا نَّهَا كَوْكَبٌ دُرِّيٌّ کے کیا معنی ہیں اور اس کا کیا مطلب ہے.دفعتا میری بچی جان ( مبارکہ بیگم ) بھی وہاں کھڑی ہیں اور انہوں نے ہاتھ بڑھا کر باہر کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اس کا مطلب وہ دیکھو.میں نے جو مڑ کر دیکھا تو حضرت خلیفتہ امسیح الثانی کو آتے ہوئے پایا.خواب ہی میں میں نے کہا کہ یہ کیا بات ہوئی.یہ تو قرآن مجید کی آیت ہے اور خدا تعالیٰ کے منہ سے حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جیسے کامل انسان کی سب سے بڑی تعریف ہے.کیا یہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ اور بھی کسی پر چسپاں ہو سکتی ہے؟ اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی اور مجھے ڈر محسوس ہوا، اور میں اسی ڈر

Page 218

خلافت ثانیه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے میں سو گیا اور کسی سے بھی یہ خواب ذکر نہ کی.216 بہر حال حضور کے پیغام کے سلسلہ میں جماعت کا مورخہ 06 راگست کو ایک عام اجلاس ہوا.تلاوت میرے محترم چا جان بزرگوار نے کی ، اور وہی رکوع تلاوت کیا جس میں یہ آیت آتی ہے.مجھے پھر وہ خواب یاد آ گئی.میں نے خیال کیا کہ اتفاقی طور پر یہ رکوع تلاوت کیا ہوگا.ورنہ اس کا اس جلسہ سے کیا تعلق.بہر حال تلاوت کے دوران اور تھوڑی دیر بعد تک میں ان ہی خیالات میں محو رہا.اس کے بعد آئندہ بدھ یعنی ایک ہفتہ بعد میں اپنے چچا جان کے ہاں گیا ، اور باتوں باتوں میں میں نے ان سے اس خاص رکوع کی تلاوت کی وجہ پوچھی اور اپنی خواب ذکر کی.انہوں نے مجھے یہ فرمایا یہ خواب تو بڑی مبارک ہے.کیونکہ حضور نے اپنی تفسیر میں الزجاجة سے مراد خلافت لی ہے جو بطور Reflector کے کام دیتی ہے اور نبی کے زمانہ کو اور اس کی روشنی کو اور لمبا کرتی ہے.انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حضور نے اس کی مثال ٹارچ سے دی ہے.میں نے جب یہ سنا تو میری حیرانی کی کوئی حد نہ رہی اور جس خواب کو میں عجیب سمجھے بیٹھا تھا وہی خواب ایک ہفتہ کے بعد مجھے اچھی لگنی شروع ہو گئی.(الفضل 16 ستمبر 1956ء)

Page 219

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے مکرم آغا محمد عبداللہ خان صاحب فاروقی احمدی ، بھڈانہ تحصیل گوجر خان ضلع راولپنڈی کا خواب 217 آغا محمد عبد اللہ خان صاحب فاروقی احمدی بمقام بھڑا نہ تحصیل گوجر خان اپنی تصنیف کو کب دری مطبوعہ 1930 ء کے صفحہ 5 پر اپنا ایک کشف درج کر کے تحریر فرماتے ہیں."لیکن اب آفتاب ایک پرندہ کی شکل میں متمثل ہو گیا.اس کے چار پر تھے پہلے پر کے اگلے حصہ پر "نور" لکھا ہوا تھا.اور دوسرے کے 1/3 حصہ پر " محمود ".تیسرے پر کے عین وسط میں "ناصر الدین " اور چوتھے پر " اہل بیت " ان چاروں پروں کے زیر ایک زرد چادر اور ایک سرخ چادر تھی.سرخ چادر زمین پر گر پڑی اور زرد چادر آفتاب میں سما گئی.تخمینا75 لمحوں کے بعد آفتاب منارہ بیضاء کے عین جنوب کی طرف غائب ہو گیا اور پھر سارے کشف میں نظر نہ آیا.☆...مکرمہ صادقہ بیگم اہلیہ الحاج محمد شریف صاحب مرحوم اکاؤنٹنٹ جامعہ احمد یہ ربوہ ایک دفعہ والدہ برکت بی بی صاحبہ نے خواب میں دیکھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام اپنے گھر میں ٹہل رہے ہیں اور ان کے ہاتھ میں ایک کتاب ہے اور بغل میں سبز رنگ کے کپڑے کا تھان ہے.اتنے میں مولانا نورالدین صاحب

Page 220

خلافت ثانیه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 218 تشریف لے آئے تو حضرت اقدس وہ کتاب اور سبز رنگ کے کپڑے کا تھان مولانا نورالدین صاحب کو دے کر وہاں سے تشریف لے گئے.پھر وہیں مولانا نورالدین صاحب ٹہلنے لگ گئے کہ اتنے میں میاں محمود تشریف لے آئے تو مولانا نورالدین صاحب نے وہ کتاب اور سبز رنگ کے کپڑے کا تھان میاں محمود کو دے دیا اور چلے گئے.چھپوا دیں.والدہ صاحبہ نے یہ خواب حضرت مصلح موعود کو سنائی تو آپ نے فرمایا کہ یہ خواب

Page 221

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے خلافت ثالثہ بارے الہامات و کشوف اور مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 219

Page 222

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے مجھے بھی خدا تعالیٰ نے ایسی خبر دی ہے کہ میں تجھے ایک ایسا لڑکا دوں گا جو دین کا ناصر ہوگا اور اسلام کی خدمت پر کمر بستہ ہو گا." (حضرت خلیفۃالمسیح الثانی افضل 8 اپریل 1915ء) 220

Page 223

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 221 حضرت مولانا جلال الدین شمس صاحب مرحوم و مغفور سابق نا ظر اصلاح وارشاد نے حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب کے خلیفہ اسیح منتخب ہونے پر "بشارات ربانیہ " کے نام سے سینکڑوں افراد کے ایسے کشوف ورڈ یا پر مشتمل ایک کتا بچہ شائع فرمایا تھا جو افراد جماعت نے خلافت ثالثہ کے قیام اور حضرت صاحبزادہ مرزا نا صراحمد صاحب کے بطور خلیفہ اسیح الثالث منتخب ہونے کی تائید میں دیکھی تھیں.کتاب کے آغاز پر رؤیا اور خواہیں درج کرنے سے قبل محترم مولانانے " خلیفہ ثالث اور ربانی بشارات " کے تحت تحریر فرمایا: خلیفہ ثالث اور ربانی بشارات 8-7 نومبر 1965ء کی درمیانی رات خدا کا وہ محبوب بند محمود وہ عبد مکرم اور وہ مصلح موعود جس کا نزول جلال الہی کے ظہور کا موجب تھا.اپنے نفسی نقطہ آسمان کی طرف اپنے محبوب ازلی خدا کے حضور اٹھایا گیا.وَكَانَ اَمْرًا مَقْضِيًّا.آپ کی وفات بھی ٹھیک اس رویا کے مطابق تھی جو حضور نے 23 اپریل 1944 کو دیکھی تھی.جس میں صر احصا نیا کر تھا کہ آپ اب اس دار فانی میں دعویٰ مصلح موعود کے بعد اکیس سال تک اور قیام پذیر رہیں گے.(الفضل 29 اپریل 1944ء) آپ کی وفات الہامی ارشاد موت حسن موت حسن فی وقت حسن" کے مطابق کامیاب زندگی اور با مرادانجام کی موت تھی.حضور نے فرمایا:

Page 224

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 222 اس الہام میں مجھے حسن رضی اللہ عنہ کا بروز کہا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ میری ذات کے ساتھ تعلق رکھنے والی پیشگوئیوں کو پورا کرے گا.اور میرا انجام بہترین ہوگا اور جماعت میں کسی قسم کی خرابی پیدا نہ ہوگی.فالحمد للہ علی ذالک ( تفسیر کبیر جلد 10 صفحہ 571)......ایسے وقت میں جو درحقیقت اچھا وقت تھا حضور نے وفات پائی....اور نہایت خیر و خوبی سے انتخاب خلیفہ کا کام سرانجام پایا.الحمد للہ م محض اللہ تعالیٰ کا فضل تھا کہ اللہ تعالیٰ نے خاص اپنے تصرف سے جماعت احمدیہ کو پھر ایک ہاتھ پر جمع ہونے کی توفیق عطا فرمائی.ایک زلزلہ کے بعد جماعت احمدیہ نے قدرت ثانیہ کے مظہر ثالث سے سکینت پائی.حضرت خلیفہ اصسیح الثانی المصلح الموعود نے خلیفہ راشد حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے نقش قدم پر انتخاب خلافت کے لئے جماعت کی نمائندہ ایک مجلس مرتب فرمائی تھی.جو صدرانجمن احمدیہ کے ناظر صاحبان تحریک جدید کے وکلاء ، بیرونی ممالک میں تبلیغ اسلام کا شرف حاصل کرنے والے مبلغین.صحابہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور 1901ء سے پہلے کے صحابہ کرام کے بڑے فرزند اور امراء جماعت وغیر ہم پر مشتمل تھی.نمائندگان کی بھاری اکثریت یعنی 205 افراد 24 گھنٹے کے اندر انتخاب کے لئے پہنچ گئے تھے.جن کی بڑی اکثریت نے حضرت خلیفہ اسیح الثانی کے فرزند اکبر حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد کو مسیح موعود کا خلیفہ ثالث منتخب کیا.خلافت ثالثہ کے انتخاب کے موقعہ پر ایسا ہی نظارہ دیکھنے میں آیا.یوں محسوس ہوتا تھا کہ کوئی غیبی طاقت تمام قلوب پر متصرف ہے اور خدا تعالیٰ کے فرشتے دلوں پر سکینت نازل کر رہے ہیں.الحمد للہ کہ خلیفہ ثالث کا انتخاب عین منشاء خداوندی کے مطابق ہوا جس کا ثبوت یہ بھی

Page 225

خلافت ثالثه : مبشر رویا،خواہیں اور الہی اشارے 223 ہے کہ انبیاء علیہم السلام اور بعض دوسری عظیم الشان روحانی شخصیتوں کے لئے خدا تعالیٰ کے کلام میں پہلے سے پیشگوئیاں موجود ہوتی ہیں.جو اس کی تعیین میں انسانوں کے لئے مشعل راہ کا کام دیتی ہیں اس پر مستزاد وہ سینکڑوں رویا اور کشوف ہوتے ہیں جو ان مقدس وجودوں کے روحانی مرتبہ پر فائز ہونے سے قبل ہی مومنوں کو دکھائے جاتے ہیں.ہم پہلے یہاں سیدنا حضرت مرزا ناصر احمد خلیفہ اسیح الثالث کے متعلق وہ چند آسمانی شہادات درج کرتے ہیں جو حضور کی مصدق ہیں اور جن کی صداقت پر جناب کے خلیفہ منتخب ہونے سے مہر ثبت ہو گئی ہے.طالمود میں پیشگوئی: یہود کی احادیث کی مشہور کتاب طالمود میں لکھا ہے.It is said that he (The Messiah) Shall die and his kingdom decend to his son and grandson.In proof of this openion ysaih xLII is qouted ترجمہ: یہ بھی ایک روایت ہے کہ مسیح کے وفات پانے کے بعد اس کی بادشاہت ( یعنی آسمانی بادشاہت) اُس کے فرزند اور پھر اُس کے پوتے کو ملے گی.اس روایت کی تائید میں یسعیاہ :42 کا حوالہ دیا جاتا ہے.طالمودمرتبه جوزف با کلے باب پنجم صفحہ 37 مطبوعہ لنڈن 1878ء) یہ پیشگوئی مسیح ناصری کے وجود میں تو پوری نہیں ہوئی کیونکہ نہ ان کا کوئی فرزند تھا نہ پوتا.یسعیاہ کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ پیشگوئی مسیح موعود اور اس کے مبشر فرزند اور پوتے

Page 226

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 224 کے متعلق ہے.جن کے متعلق زیادہ صراحت خود حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے الہامات میں ہے.احادیث میں پیشگوئی: آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے جہاں مسیح موعود کے متعلق يَتَزَوَّجُ وَيُولَدُ له (مشکوۃ مجتبائی باب نزول عیسی بن مریم) کے الفاظ میں یہ بشارت دی ہے کہ مسیح موعود اللہ تعالیٰ کے ارشاد کے مطابق ایک شادی کریں گے اور ان کے ہاں خاص اہمیت کی حامل اولاد ہوگی اور ایک ایسا بیٹا بھی اللہ تعالیٰ عطا کرے گا جوحسن واحسان میں اپنے باپ مسیح موعود کا نظیر ہوگا.وہاں حضور نے یہ بھی خبر دی ہے کہ ابنائے فارس میں سے ایک فرد نہیں بلکہ کئی افراد دین کی خدمت کے لئے کمر بستہ ہوں گے اور اُن کے کارنامے اسلام کی نشاۃ ثانیہ اور ایمان کو ثریا کی بلندیوں سے واپس لانے کے مترادف ہونے کی وجہ سے خاص اہمیت کے حامل ہوں گے اور اُن کا وجودسورة الجمعہ کی آیت وَآخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمُ کے مقدس گروہ کی امامت سنبھالے گا.اس حدیث میں رجل اور رجال کے الفاظ ہیں کہ ثریا سے ایمان کو واپس لانے والا ایک شخص ہو گا یا کئی اشخاص، اس خاندان کے کئی افراد چونکہ ایک ہی روحانی سلسلہ کے خادم ہوں گے اور ایک ہی شخص کی ذریت ہوں گے اس لئے گویاوہ با وجود کئی ہونے کے ایک ہی شخص کے حکم میں ہیں.چنانچہ بخاری کی حدیث میں "رجال" کا لفظ ہے.فرمایا: لَوْ كَانَ الْإِيْمَانُ عِنْدَ الثَّرَيَّالَنَا لَهُ رِجَالٌ مِنْ هَؤُلاء ( بخاری کتاب التفسير سورة جمعه )

Page 227

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 225 ترجمہ: اگر ایمان ثریا پر بھی پہنچ جائے تو ان میں سے رجال یعنی کچھ لوگ اس کو واپس لے آئیں گے.( حضرت سلمان فارسی کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر آپ نے یہ الفاظ فرمائے)

Page 228

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے حضرت مرزا ناصر احمد کی تائید میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے الہامات 226 جس طرح طالمود میں مسیح موعود کے ساتھ اس کے بیٹے اور پوتے کی پیشگوئی موجود ہے کہ وہ آسمانی بادشاہت میں اس کے خلیفہ ہوں گے اسی طرح حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے الہامات میں آپ کے فرزند مصلح موعود اور پوتے کے متعلق بھی بشارات موجود ہیں.چنانچہ تذکرہ صفحہ 554 جدید ایڈیشن بحوالہ حقیقۃ الوحی یہ الہامات درج ہیں."انا نبشرک بغلام مظهر الحق والعلا كان الله نزل من السماء انانبشرک بغلام نافلة لك "" " یعنی ہم ایک لڑکے کی تجھے بشارت دیتے ہیں جس کے ساتھ حق کا ظہور ہوگا.گویا آسمان سے خدا کا نزول ہوگا اور ہم ایک لڑکے کی تجھے بشارت دیتے ہیں جو تیرا پوتا ہوگا." ۲.اسی طرح حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں.بیالیسواں نشان یہ ہے کہ خدا نے نافلہ کے طور پر پانچویں لڑکے کا وعدہ کیا تھا جیسا کہ اسی کتاب مواہب الرحمن کے صفحہ 139 میں یہ پیشگوئی لکھی ہے.وَبَشَّرَ بِخَامِسٍ فِي حِيْنَ الاحْيَانِ یعنی پانچواں لڑکا ہے جو چار کے علاوہ بطور نافلہ پیدا ہونے والا تھا.اس کی خدا نے مجھے بشارت دی کہ وہ کسی وقت ضرور پیدا ہوگا اور اس کے بارے میں ایک اور الہام بھی ہوا کہ جو اخبار البدراور الحکم میں مدت ہوئی کہ شائع ہو چکا ہے اور وہ یہ ہے.إِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلَامٍ نَافِلَةً لَكَ.نَاقَلَةٌ مِنْ عِندِی.یعنی ہم ایک لڑکے کی تجھے بشارت دیتے ہیں کہ جو نافلہ ہوگا.یعنی

Page 229

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے لڑکے کا لڑکا.یہ نافلہ ہماری طرف سے ہے." 227 حقیقة الوحی از روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 229-228) اور یہ موعود نافلہ در حقیقت پسر موعود کا ہی فرزند تھا اور اسی کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پانچواں بیٹا قرار دیا گیا ہے اور اس پانچویں فرزند کے متعلق حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں." خدا کی قدرتوں پر قربان جاؤں کہ جب مبارک احمد فوت ہوا ساتھ ہی خدا تعالیٰ نے یہ الہام کیا إِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلَامٍ حَلِيْمٍ يَنزِلُ مَنْزِلَ الْمُبَارَكِ.یعنی ایک علیم لڑکے کی تجھے خوشخبری دیتے ہیں جو بمنزلہ مبارک احمد کے ہوگا اور اس کا قائم مقام اور اس کا شبیہ ہو گا.پس خدا نے نہ چاہا کہ دشمن خوش ہو.اس لئے اس نے بھجر دوفات مبارک احمد کے ایک دوسرے لڑکے کی بشارت دے دی.تا یہ سمجھا جائے کہ مبارک احمد فوت نہیں ہوا." ( مجموعہ اشتہارات جلد 3 صفحہ 587) اور انانبشرک بغلام حلیم کا الہام 16 ستمبر 1907ء کو ہوا تھا جس روز کہ صاحبزادہ مرزا مبارک احمد کی وفات ہوئی تھی.پھر 1907ء کو الہام ہوا." آپ کے لڑکا پیدا ہوا ہے." اور 6-7 /نومبر 1907 ء کو الہام ہوا.( تذکرہ جدید ایڈیشن صفحہ 626) إِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلَامٍ اسْمُهُ يَحْيِي.أَلَمْ تَرَكَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِأَصْحَابِ الْفِيلِ" ( تذکرہ جدید ایڈیشن صفحہ 626) یعنی ہم تجھے ایک لڑکے کی بشارت دیتے ہیں جس کا نام بیٹی ہے.حالانکہ اس سے پہلے صاحبزادہ مرزا مبارک احمد کی وفات جوالهام إِنِّي أَسْقِطَ مِنَ

Page 230

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے اللهِ وَاصِيْبُهُ کے مطابق ہوئی تھی جس میں یہ خبر دی گئی تھی کہ وہ جلد فوت ہو جائے گا." آپ کے متعلق یہ الہام بھی ہوا تھا کہ كَفَى هَذَا 228 ( تذکرہ جدید ایڈیشن صفحہ 279) جس کا ترجمہ حضرت خلیفہ اسیح الثانی نے یہ فرمایا ہے.کہ یہ نسل یا اولا د کافی ہے اور اب اس کے بعد کوئی نرینہ اولاد نہیں ہوگی." (صادقوں کی روشنی از انوار العلوم جلد اول صفحہ 150) لیکن صاحبزادہ مرزا مبارک احمد صاحب کی وفات کے بعد ایک اور لڑکے کی پیدائش کے متعلق مذکورہ بالا الہامات میں جو بشارات دی گئی تھیں.ان سے مراد موعود نافلہ ہی تھا جیسا کہ او پر بحوالہ حقیقۃ الوحی ذکر آچکا ہے.حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے بھی اس پانچویں فرزند سے مراد پوتا ہی لیا تھا.اور عملاً بھی حضور کے الہام کفی هذا کے مطابق مرزا مبارک احمد مرحوم کے بعد کوئی نرمیہ اولاد نہیں ہوئی.گو حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے مذکورہ بالا الہامات کا مصداق حضرت طلیقہ اسیح الثانی کے پہلے بیٹے مرز انصیر احمد مرحوم کو قرار دیا.لیکن وہ کم عمری میں ہی فوت ہو گئے.اس لئے اللہ تعالیٰ کے نزدیک وہ مذکورہ بالا الہامات کے مصداق نہیں تھے کیونکہ ان الہامات میں اس موعود کا ایک نام بیٹی ہے جس کا ترجمہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام خود یہ فرماتے ہیں.اس کا مطلب ہے زندہ رہنے والا.( تذکرہ جدید ایڈیشن صفحہ 626) یہ عجیب بات ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا یہ موعود پوتا آپ کے پسر موعود مصلح موعود سے یہ مشابہت رکھتا ہے کہ جیسے لبی عمر پانے والے مصلح موعود کی پیشگوئی کے بعد پہلے

Page 231

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 229 بشیر اول ارہاص کے طور پر پیدا ہوئے جنہیں پسر موعود والی پیشگوئی کا مصداق سمجھا گیا.لیکن وہ جلد وفات پاگئے اور ان کی وفات کے بعد پسر موعود کی پیشگوئی کا اصل مصداق بشیر ثانی حضرت خلیفتہ اسیح الثانی پیدا ہوئے.بالکل اسی طرح حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مبشر بہ لبی عمر پانے والے موعود پوتے کی پیشگوئی کے بعد 1907ء میں بشیر ثانی مصلح موعود کے ہاں نصیر احمد مرحوم پیدا ہوا جسے مبشر بہ موعود نافلہ کا مصداق سمجھا گیا.لیکن وہ بھی بشیر اول کی طرح ہی چھوٹی عمر میں وفات پاگئے اور اس کے بعد لمبی عمر پانے والے موعود پوتے اور دوسرے لفظوں میں پانچویں فرزند کا حقیقی مصداق پیدا ہوا یعنی صاحبزادہ مرزا ناصر احمد.پس واقعات اور قرائن اور خلافت ثالثہ کا انتخاب اور افراد جماعت کی کثیر تعداد کی رویائے صالحہ نے یہ ثابت کر دیا کہ ابن خامس اور موعود نافلہ سے مراد مرز انصیر احمد کی بجائے صاحبزادہ مرزا ناصراحمد تھے.جن کی ولادت باسعادت 15 رنومبر 1909ء کو ہوئی.حضرت خلیفہ اسیح الثانی کا تصدیقی بیان حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے الہامات مذکورہ کے مصداق کی جو ہم نے تعیین کی ہے.اس کی تصدیق اس آسانی بشارت سے بھی ہوتی ہے جو اللہ تعالی نے حضرت خلیفہ انبیع الثانی کو صاحبزادہ مرزا ناصر احمد خلیفہ اسیع اثاث کی پیدائش سے پہلے دی تھی.چنانچہ حضرت خلیفتہ اسیح الثانی اپنے ایک مکتوب میں جو آپ نے اپنے موعود فرزند کی پیدائش سے دو ماہ قبل یعنی 26 ستمبر 1909 ء کوتحریر فرمایا تھا.آپ تحریر فرماتے ہیں." مجھے بھی خدا تعالیٰ نے خبر دی ہے کہ میں تجھے ایک ایسا لڑکا دوں گا جو دین کا ناصر ہوگا اور اسلام کی خدمت پر کمر بستہ ہو گا." (الفضل 08 اپریل 1915ء)

Page 232

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے حضرت اماں جان کا اپنے پوتے حضرت مرزا ناصر احمد کو بیٹا اور بیٹی کہہ کر پکارنا 230 اس موعود پوتے کو اللہ تعالیٰ نے الہام انا نبشرک بغلام اسمه یحیی میں اس بناء پر کہ وہ عمر پانے والا ہوگا بیٹی نام رکھا ہے.جیسا کہ اس کے والد ماجد کے متعلق فرمایا تھا کہ لمبی عمر پانے والا ہوگا." اور اس نام کے رکھنے میں بعض اور حکمتیں بھی ہوسکتی ہیں جو اپنے وقت میں ظاہر ہوں گی.واللہ اعلم الہام الہی میں مبشر بہ پوتے کو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کا پانچواں بیٹا قرار دیا گیا ہے.اور پوتے کے لئے بیٹے کا لفظ عام طور پر استعمال کیا جاتا ہے جیسا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے غزوہ حنین کے دن فرمایا.انا النبي لا كذب انا ابن عبد المطلب یعنی میں نبی ہوں اور یہ جھوٹ نہیں اور میں عبد المطلب کا بیٹا ہوں.سب جانتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم عبد المطلب کے پوتے تھے.پس پوتے کے لئے بیٹے کا لفظ بکثرت ہر زبان میں استعمال ہوتا ہے اور یہ عجیب بات ہے کہ حضرت اماں جان نے اپنے تمام پوتوں میں سے صرف حضرت مرزا ناصر احمدخلیفہ اسیح الثالث کو ہی اپنے بیٹوں کی طرح پالا اور ان کی تربیت فرمائی.آپ اس الہامی نام سے ہی آپ کو پکارا کرتی تھیں.چنانچہ حضرت سیدہ نواب مبار که بیگم صاحبہ مرحومہ نے حضرت مولانا جلال الدین شمس صاحب مرحوم کو ایک خط میں یوں تحریر فرمایا:

Page 233

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے " 231 یہ درست ہے کہ حضرت اماں جان ناصر احمد کو بچپن میں اکثر ی کہا کرتیں اور فرماتی تھیں کہ یہ میرا مبارک ہے.بیٹی ہے جو مجھے بدلہ میں مبارک کے ملا ہے.مبارک احمد کی وفات کے بعد کے الہامات بھی شاہد ہیں.ایک بار میرے سامنے بھی حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے حضرت اماں جان سے اور بڑے زور سے اور بہت یقین دلانے - والے الفاظ میں فرمایا تھا کہ " تم کو مبارک کا بدلہ بہت جلد ملے گا.بیٹے کی صورت میں یا نافلہ کی صورت میں." مجھے مبارک احمد کی وفات کے تین روز بعد ہی خواب آیا کہ مبارک احمد تیز تیز قدموں سے آرہا ہے اور دونوں ہاتھوں پر ایک بچہ اُٹھائے ہوئے ہے.اُس نے آکر میری گود میں وہ بچہ ڈال دیا اور وہ لڑکا ہے.اور کہا کہ "لو آپا یہ میر ابدلہ ہے." ( یہ فقرہ بالکل وہی ہے جیسا کہ آپ نے فرمایا تھا ) میں نے جب یہ خواب صبح حضرت اقدس کو سنایا تو آپ بہت خوش ہوئے.مجھے یاد ہے آپ کا چہرہ مبارک مسرت سے چمک رہا تھا اور فرمایا تھا کہ "بہت مبارک خواب ہے." آپ کی بشارتوں اور آپ کے کہنے کی وجہ تھی کہ ناصر سلمہ اللہ تعالیٰ کو اماں جان نے اپنا بیٹا بنالیا تھا.اماں جان کے ہی ہاتھوں میں ان کی پرورش ہوئی.شادی بیاہ بھی انہوں نے کیا.اور کوٹھی بھی بنا کر دی (النصرة) تمام پاس رہنے والے جو زندہ ہوں گے اب بھی شاہد ہوں گے کہ حضرت اماں جان ناصر کو مبارک سمجھ کر اپنا بیٹا ظاہر کرتی تھیں اور کہا کرتی تھیں " یہ تو میرا مبارک ہے "عائشہ والدہ نذیر احمد جس کو حضرت اماں جان نے پرورش کیا اور آخر تک ان کی خدمت میں رہیں.یہی ذکر ا کثر کیا کرتی ہے کہ اماں جان تو ناصر کو اپنا مبارک ہی کہا کرتی تھیں کہ یہ تو میرا مبارک مجھے ملا ہے..............کئی سال ہوئے میں بہت بیمار ہوئی تو میں نے ایک کاپی میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعض باتیں جو یا تھیں لکھی تھیں.اُن میں یہ روایت ی اور اپنا خواب میں نے لکھا تھا وہ کا پی میرے پاس رکھی ہوئی ہے." الهام إِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلَامٍ اسْمُهُ يَحْيى کے ساتھ ہی اَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ

Page 234

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 232 بِأَصْحَابِ الْفِیل کے الفاظ بھی الہام ہوئے ہیں.ممکن ہے اس میں موعود نافلہ کے زمانہ خلافت کے قرب میں اُس جنگ کی طرف اشارہ ہو جو ہندوستان و پاکستان کے درمیان 06 ستمبر کو شروع ہو کر 23 ستمبر کو سترہ دن کے بعد عارضی طور پر رک گئی اور اس جنگ میں اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو نمایاں فتح عطا فرمائی.اور یہ بھی ممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ کے علم میں اس امر کی طرف بھی اشارہ ہو کہ جو گروہ یا جو اقوام یا مملکتیں اصحاب الفیل کی طرح اس موعود نافلہ اور اس کی جماعت کی مخالفت کریں گی اور اس کے ناکام بنانے کے لئے منصوبے سوچیں گی اور تدبیریں اختیار کریں گی اللہ تعالیٰ ان مخالفت طاقتوں کو اصحاب الفیل کی طرح ناکام ونامراد کرے گا.جیسا کہ حضرت خلیفتہ امسیح الثانی نے اپنی تقریر جلسہ سالا نہ 1956ء میں بطور بشارت فرمایا تھا.

Page 235

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 233 حضرت مرزا ناصر احمد صاحب کے بلند مقام پر فائز ہونے کے بارہ میں حضرت مصلح موعود کے رویا اور الہی اشارے سب سے پہلے حضرت طلیقہ مسیح الثانی کے ان ریڈیا کا ذکر کیا جاتا ہے جن میں حضرت مرزا ناصر احمد صاحب کے ایک بلند مقام پر فائز ہونے کی طرف اشارہ پایا جاتا ہے.حضور نے اپنے ایک خط میں جو 26 ستمبر 1909ء کولکھا گیا (حضرت مرزا ناصر احمد i.صاحب 15 نومبر 1909 ء کو پیدا ہوئے تھے ) میں تحریر فرماتے ہیں." مجھے بھی خدا تعالیٰ نے خبر دی ہے کہ میں تجھے ایک ایسا لڑکا دوں گا جو دین کا ناصر ہوگا (الفضل 08 اپریل 1915ء) اور اسلام کی خدمت پر کمر بستہ ہوگا." -ii دوسری خواب کے متعلق حضور فرماتے ہیں." میں واپسی کے وقت غالباز یورک میں تھا کہ میں نے خواب دیکھی کہ میں ایک رستہ سے گزر رہا ہوں کہ مجھے اپنے سامنے ایک ریوالونگ لائٹ (Revolving Light) یعنی چکر کھانے والی روشنی نظر آئی.جیسے ہوائی جہازوں کو راستہ دکھانے کے لئے منارہ پر تیز لیمپ لگائے ہوئے ہوتے ہیں جو گھومتے رہتے ہیں.میں نے خواب میں خیال کیا کہ یہ اللہ تعالیٰ کا نور ہے.پھر میرے سامنے ایک دروازہ ظاہر ہوا جس میں پھاٹک نہیں لگا ہوا.بغیر پھاٹک کے کھلا ہے.میرے دل میں خیال گذرا کہ جو شخص اس دروازہ میں کھڑا ہو جائے اور اللہ تعالیٰ کا نور گھومتا ہوا اس کے اوپر پڑے تو خدا تعالیٰ کا نور اس کے جسم کے ذرہ ذرہ میں سرایت کر جاتا ہے.تب میں نے دیکھا کہ میرا لڑکا ناصر احمد اس دروازہ کی دہلیز پر کھڑا ہوگیا اور وہ چکر کھانے والا نور گھومتا ہوا اس دروازہ کی طرف مڑا اور اس میں سے تیز روشنی گذر کر ناصر احمد کے جسم میں گھس

Page 236

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 234 گئی.پھر میں نے دیکھا ناصر احمد دہلیز سے اُتر آیا اور منور احمد نے اس کی طرف بڑھنا شروع کیا.جس وقت مرزا منور احمد اس دہلیز کی طرف بڑھ رہا تھا میں نے دیکھا کہ اس کے دونوں ہاتھ پھیلے ہوئے تھے.دایاں ہاتھ دائیں طرف اور بایاں ہاتھ بائیں طرف اور اس کے ساتھ ساتھ پہلو میں عزیزم چوہدری ظفر اللہ خان صاحب جا رہے تھے.مرزا منور احمد بڑھ کر اس دروازہ کی دہلیز پر کھڑا ہو گیا.اور پھر پہلے کی طرح روشنی چکر کھا کر اس کی طرف آنی شروع ہوگئی اور اس کے جسم پر پڑنے لگی.اس وقت میرے دل میں خیال گذرا کہ کاش چوہدری ظفر اللہ خان صاحب نے بھی اس کا ہاتھ پکڑا ہوا ہو تو اس میں سے ہو کر خدا تعالیٰ کا نوران میں بھی داخل ہو جائے.تب میں نے ذرا سا منہ پھیرا اور دیکھا کہ عزیزم چوہدری ظفر اللہ خان صاحب نے عزیزم مرزا منور احمد کا دایاں ہاتھ پکڑا ہوا ہے.اس پر میں نے دل میں کہا.الحمد للہ ! چوہدری صاحب نے عین موقعہ پر مرز امنور احمد کا ہاتھ پکڑا ہوا تھا.اب انشاء اللہ منور احمد میں سے ہوتے ہوئے الہی نور چوہدری صاحب کے بھی سارے جسم میں گھس گیا ہو گا.اور اس پر میری آنکھ کھل گئی." (الفضل 08/اکتوبر 1955ء) iii.ان بشارتوں میں سے ایک یہ ہے کہ میں نے دیکھا کہ میں بیت الدعا میں بیٹھا تشہد کی حالت میں دعا کر رہا ہوں کہ الہی ! میرا انجام ایسا ہو جیسا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا ہوا.پھر جوش میں آکر کھڑا ہو گیا ہوں اور یہی دعا کر رہا ہوں کہ در روازہ کھلا ہے اور میر محمد اسماعیل صاحب اس میں کھڑے روشنی کر رہے ہیں.اسماعیل کے معنی ہیں خدا نے سن لی.اور ابراہیمی انجام سے مراد حضرت ابراہیم علیہ السلام کا انجام ہے کہ ان کے فوت ہونے پر خدا تعالیٰ نے حضرت اسحاق علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام دو قائمقام کھڑے کر دیئے.یہ ایک طرح کی بشارت ہے.جس سے آپ لوگوں کو خوش ہو جانا چاہئے." ( عرفان الہی از انوار العلوم جلد 4 صفحہ 288)

Page 237

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے -i خلافت ثالثہ کے قیام بارے حضرت مصلح موعود کی رؤیا اور بشارات 235 حضرت خلیہ اسیح الثانی نے ہوشیار پور جلسہ ہم مصلح موعود میں اپنی تقریر 20 فروری 1944ء میں فرمایا: "خدا نے مجھے بتایا ہے کہ وہ ایک زمانہ میں خود مجھ کو دوبارہ دنیا میں بھیجے گا اور میں پھر کسی شرک کے زمانہ میں دنیا کی اصلاح کے لئے آؤں گا جس کے معنے یہ ہیں کہ میری روح ایک زمانہ میں کسی اور شخص پر جو میری جیسی طاقتیں رکھتا ہوگا نازل ہوگی اور وہ میرے نقش قدم پر چل کر دنیا کی اصلاح کرے گا." -ii (الفضل 19 فروری 1956ء) قدرت ثالثہ کی بشارت دیتے ہوئے ایک موقعہ پر فرمایا: " جب یہ اس کا قائم کردہ سلسلہ ہے تو یہ بھی نہیں ہوسکتا کہ میری موت کا وقت آجائے اور دنیا یہ کہے کہ مجھے اپنے کام میں کامیابی نہیں ہوئی.میری وفات خدا تعالیٰ کے منشاء کے مطابق اس دن ہوگی جس دن میں خدا تعالیٰ کے نزدیک کامیابی کے ساتھ اپنے کام کو ختم کرلوں گا اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی وہ پیشگوئیاں پوری ہو جائیں گی جن میں میرے ذریعہ سے اسلام اور احمدیت کے غلبہ کی خبر دی گئی ہے اور وہ شخص بالکل عدم علم اور جہالت کا شکار ہے جو ڈرتا ہے کہ میرے مرنے سے کیا ہوگا ؟ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا کہ میں تو جاتا ہوں.لیکن خدا تمہارے لئے قدرت ثانیہ بھیج دے گا.مگر ہمارے خدا کے پاس قدرت ثانیہ ہی نہیں.

Page 238

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 236 اس کے پاس قدرت ثالثہ بھی ہے اور اس کے پاس قدرت ثالثہ ہی نہیں.اس کے پاس قدرت رابعہ بھی ہے.قدرت اولیٰ کے بعد قدرت ثانیہ ظاہر ہوئی اور جب تک خدا اس سلسلہ کو ساری دنیا میں نہیں پھیلا دیتا.اس وقت تک قدرت ثانیہ کے بعد قدرت ثالثہ آئے گی.اور قدرت ثالثہ کے بعد قدرت رابعہ آئے گی اور قدرت رابعہ کے بعد قدرت خامسہ آئے گی.اور قدرت خامسہ کے بعد قدرت سادسہ آئے گی.اور خدا تعالیٰ کا ہاتھ لوگوں کو معجزہ دکھاتا چلا جائے گا.اور دنیا کی کوئی بڑی سے بڑی طاقت اور زبردست سے زبردست بادشاہ بھی اس سکیم اور مقصد کے راستہ میں کھڑا نہیں ہوسکتا.جس مقصد کے پورا کرنے کے لئے اس نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو پہلی اینٹ بنایا اور مجھے اس نے دوسری اینٹ بنایا.رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دفعہ فرمایا.کہ دین جب خطرہ میں ہوگا تو اللہ تعالیٰ اس کی حفاظت کے لئے اہل فارس میں سے کچھ افراد کھڑے کرے گا.حضرت مسیح موعودان میں سے ایک فرد تھے.اور ایک فرد میں ہوں.لیکن رجال" کے ماتحت ممکن ہے کہ اہل فارس میں کچھ اور لوگ بھی ایسے ہوں.جو دین اسلام کی عظمت قائم رکھنے اور اس کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے لئے کھڑے ہوں." (الفضل 8 ستمبر 1950ء) iii.پھر ایک موقعہ پر جلالی انداز میں خلیفہ ثالث کے ساتھ تائیدات الہیہ کی بشارات کا ذکر اپنی 1956ء کی جلسہ سالانہ کی تقریر میں یوں فرمایا: " پس میں ایسے شخص کو جس کو خدا تعالیٰ خلیفہ ثالث بنائے ابھی سے بشارت دیتا ہوں کہ اگر وہ خدا تعالیٰ پر ایمان لا کر کھڑا ہو جائے گا تو اگر دنیا کی حکومتیں بھی اس سے ٹکر لیں گی تو وہ ریزہ ریزہ ہو جائیں گی." (خلافت حقہ اسلامیہ صفحہ 17)

Page 239

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے خلافت ثالثہ کے قیام کی تائید میں رویا و کشوف اور خوا ہیں حضرت مولانا جلال الدین شمس صاحب تحریر فرماتے ہیں.237 اب ہم دو ر ڈ یا کشوف اور الہامات درج کرتے ہیں جو جماعت احمدیہ کے افراد کو سیدنا حضرت مرزا ناصر احمد خلیفہ امسح الثالث کے خلیفہ امیج منتخب ہونے سے پہلے خدا تعالیٰ کی طرف سے دکھائے گئے تھے.حدیث نبوی المومن یری ویری له " کے مطابق ویسے تو ہر مومن کچھ نہ کچھ رویائے صادقہ سے حصہ پاتا ہے اور کبھی اس کے بارے میں دوسروں کو ر ڈ یا دکھائی جاتی ہیں اور آيت لهم البشرى فى الحیوۃ الدنیا میں بھی اسی کی طرف اشارہ ہے کہ مومنوں کو اسی دنیا میں رویا کے ذریعہ بشارات دی جاتی ہیں.لیکن خلافت کی اہمیت اور خدائی منشاء کے اظہار کے لئے اور انتخاب کے بارے میں رہنمائی اور مومنین کے ازدیاد ایمان کے لئے ایسے موقعہ پر کثرت سے خوا ہیں ، کشوف اور الہامات ہوتے ہیں.ان رؤیا کو ہم حدیث نفس یا اضغاث احلام یا شیطانی وسوسہ اس لئے نہیں کہہ سکتے کہ یہ ایک یا دو افراد کا معاملہ نہیں.سینکڑوں افراد جو دیانت اور تقویٰ کا ایک معیار رکھتے ہوں.مختلف مقامات پر مختلف وقتوں میں مختلف طریقوں سے ایک ہی مفہوم کی خواب دیکھیں اور ایک ہی مفہوم کے الہامات اور القاء پائیں تو وہ رؤیا ، کشوف اور الہامات سب کے سب منجانب اللہ اور سچے ہوں گے.حضرت خلیفہ اسیح الثانی جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ وہ علوم ظاہری اور باطنی سے پُر کیا جائے گا اپنے "حقیقۃ الرؤیا" کے معرکتہ الآراء لیکچر میں خوابوں اور الہامات کی صداقت معلوم کرنے کے طریق بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ سچی خواب کی " پانچویں علامت یہ ہے کہ بعض دفعہ ایک مومن کو ایک رؤیا آتی ہے اور اُسی مضمون کی دوسروں کو بھی آجاتی ہے.اور یہ شیطان کے قبضہ میں نہیں

Page 240

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 238 ہے کہ ایک ہی بات کے متعلق کئی ایک کو رویا کرا دے.حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے بھی اس علامت کے متعلق لکھا ہے.چنانچہ آئینہ کمالات اسلام میں آپ کا جو خط نواب صاحب کے نام ہے اس میں آپ نے لکھا ہے کہ کچھ آدمی مل کر استخارہ کریں اور جو کچھ بتایا جائے اس کو آپس میں ملا ئیں.جو بات ایک دوسرے سے مل جائے گی وہ بچی ہوگی.پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی فرماتے ہیں پراها المسلم اوتری له کبھی ایسا ہوتا ہے کہ مومن کو ایک رؤیا دکھائی جاتی ہے یا اوروں کو اس کے لئے دکھائی جاتی ہے.لیکن شیطان کو ایسا کرنے کا تصرف حاصل نہیں ہوتا.یہ معیار ہم اور ہمارے مخالفین میں بہت کھلا فیصلہ کر دیتا ہے.ہم جب کئی ایک لوگوں کی خوا ہیں ایک ہی مطلب کی اپنے متعلق پیش کرتے ہیں تو وہ کہہ دیتے ہیں کہ یہ حدیث النفس ہیں.مگر دیکھو رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم فرماتے ہیں تری لہ اوروں کو بھی دکھائی جاتی ہیں اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کہتے ہیں کہ دو شخصوں کی خوابوں کو آپس میں ملا کر دیکھ لو.اگر وہ مل جائیں تو وہ سچی ہوں گی." (حقیقۃ الرؤیا از انوار العلوم جلد 4 صفحہ 128) اب یہاں تو دو چار کا سوال نہیں سینکڑوں خواہیں ہیں اور تمام خوا ہیں حلفیہ ہیں اور ساری خوابوں کا مفہوم ایک ہی ہے تو گویا یہ ایک آسمانی شہادت ہے کہ موجودہ خلیفہ برحق ہے اور آيت لهم البشرى فى الحيوة الدنيا کے مطابق ان رویائے صادقہ اور بشارات کی حامل جماعت خدا تعالیٰ سے زندہ تعلق رکھنے والی جماعت ہے.بیرون ممالک کے احمدیوں کے رویا وکشوف کے علاوہ اس وقت تک میرے پاس تین صد کے قریب اس مضمون کے رویا اور کشوف اور الہام پہنچ چکے ہیں اور اُن میں سے معتد بہ حصہ ایسا ہے جن میں واضح طور پر اور بعض میں تعبیری رنگ میں بتایا گیا ہے کہ تیسرے خلیفہ مرزا ناصر احمد ہوں گے.یہ رویا دیکھنے والے مختلف شہروں کے باشندے اور مختلف مقامات سے تعلق رکھنے والے ہیں اور رؤیا دیکھنے کا وقت بھی تقریبا تمیں سال تک پھیلا ہوا ہے.

Page 241

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 239 مبشر خوا ہیں، رؤیا اور الہی اشارے مکرم علی محمد صاحب مسلم سیکرٹری اصلاح وارشاد فرید ٹاؤن منٹگمری (ساہیوال) خدا تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر حلفیہ بیان کرتا ہوں کہ 1929ء میں خاکسار نے خواب میں دیکھا کہ خاکسار بہشت کے ایک چھوٹے سے قطعہ کے پاس کھڑا ہے.اس قطعہ کے اندر مشرقی جانب ایک درخت ہے جو غالباً سفیدہ کا درخت ہے.اس درخت کے نیچے چار کرسیاں بچھی ہوئی ہیں.جن کا رخ مغرب کی طرف ہے.یعنی شمالاً جنوباً بچھی ہوئی ہیں.پہلی کرسی پر شمالی جانب سے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام رونق افروز ہیں.ان کی بائیں طرف حضرت مولوی نورالدین صاحب خلیفہ اول تشریف فرما ہیں.ان کی بائیں جانب حضرت مرز البشیر الدین محمود احمد خلیفہ اسیح الثانی تشریف فرما ہیں اور ان کی بائیں جانب حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب تشریف فرما ہیں.اس قطعہ کا فرش سبز گھاس کا ہے.چاروں کرسیوں کےسامنے فرش پر حضرت مولوی سرور شاہ صاحب اور حضرت مولوی شیر علی صاحب شمالاً جنو با بیٹھے ہوئے ہیں.

Page 242

خلافت ثالثه : مبشر رویا ،خواہیں اور الہی اشارے ۲.مکرم آغا محمد عبد اللہ خان صاحب فاروقی احمدی، بھڈانہ تحصیل گوجر خان ضلع راولپنڈی 240 آغا محمد عبد اللہ خان صاحب فاروقی احمدی بمقام بھڈا نہ تحصیل گوجر خان اپنی تصنیف کو کب دری مطبوعہ 1930 ء کے صفحہ 5 پر اپنا ایک کشف درج کر کے تحریر فرماتے ہیں.لیکن اب آفتاب ایک پرندہ کی شکل میں متمثل ہو گیا.اس کے چار پر تھے پہلے پر کے اگلے حصہ پر "نور" لکھا ہوا تھا.اور دوسرے کے 1/3 حصہ پر " محمود ".تیسرے پر کے عین وسط میں "ناصر الدین " اور چوتھے پر " اہل بیت".ان چاروں پروں کے زیر ایک زرد چادر اور ایک سرخ چادر تھی.سرخ چادر زمین پر گر پڑی اور زرد چادر آفتاب میں سما گئی.تخمین 75 لمحوں کے بعد آفتاب منارہ بیضاء کے عین جنوب کی طرف غائب ہو گیا اور پھر سارے کشف میں نظر نہ آیا.لفظ ناصر الدین میں اور اسی طرح بعض اور رویا میں تیسرے خلیفہ کا صفاتی نام دکھایا گیا اور یہ بالکل حضرت خلیفہ اسیح الثانی کی اس بشارت کے مطابق جو آپ کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے دی گئی کہ میرا بھی ایک لڑکا دین کی نصرت کرنے والا ہوگا اور یہ عجیب بات ہے کہ حضرت خلیفہ المسیح الثانی کے انتخاب کے بعد ان کا نام بعض جرائد نے ناصرالدین ہی لکھا.(دیکھئے نوائے وقت لاہور 10 نومبر 1965ء)

Page 243

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے مکرم چوہدری ولی داد خان صاحب رفیق حضرت مسیح موعود 241 آپ اپریل 1930ء میں جب ریٹائر ہو کر گھر شیخو پورہ تشریف لائے تو خواب دیکھا کہ " میں قادیان میں ہوں.اور وہاں اور بھی بہت سے لوگ جمع ہیں جن میں حضرت خلیفہ البیع الاول اور حضرت خلیفہ اسیح الثانی بھی موجود ہیں.اور میاں ناصر احمد صاحب جو بھی بچہ ہیں وہاں پاس بیٹھے ہیں کہ حضرت مولوی نور الدین صاحب خلیفہ اول نے تین بار بڑے جوش سے میاں ناصر احمد صاحب کی طرف انگلی کا اشارہ کرتے ہوئے فرمایا." محمود! یہ بادشاہ ہوگا.محمود ! یہ بادشاہ ہوگا.محمود ! یہ بادشاہ ہوگا." پھر آپ کی آنکھ کھل گئی." مکرمہ سیدہ خدیجہ بیگم صاحبہ والدہ سیدہ رہنمائی بیگم اہلیہ مولوی عبدالودود صاحب فاروقی حال ربوه مکرمہ سیدہ رہنمائی بیگم صاحبہ تحریر فرماتی ہیں.میں خدا تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر حلفیہ لکھ رہی ہوں کہ میں اکثر اپنی والدہ مرحومہ

Page 244

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 242 سیدہ خدیجہ بیگم صاحبہ کی زبانی یہ خواب سنا کرتی تھی جو کہ انہوں نے قریباً 35 سال پہلے دیکھا تھا.فرمایا کرتی تھیں کہ میں نے دیکھا کہ ہمارے دادا صاحب ( قاضی شاد بخت صاحب عباسی ) ترکی ٹوپی پہنے اور اچھا لباس زیب تن کئے کرسی پر بیٹھے ہیں کسی نے دروازہ پر دستک دی اور ایک سنہری حروف نوشتہ خط دیا.محترمہ والدہ صاحبہ نے کہا کہ بہت خوبصورت ہے میں بھی دیکھوں کہ کیا ہے.دیکھا تو اس پر مرقوم تھا." پہلا خلیفہ جبرائیل ، دوسرا خلیفہ محمود، تیسرا خلیفہ ناصرالدین." تابعین اصحاب احمد جلد اول صفحہ 12 میں یہ خواب درج ہو چکا ہے مگر اس میں میرے والد صاحب ( قاضی شاد بخت عباسی مرحوم) نے ناصر الدین نام اس وجہ سے نہیں لکھوایا کہ خلیفہ اسیح الثانی بفضلہ تعالیٰ ہم میں موجود تھے اس وقت اس کا ذکر کرنا ہرگز مناسب نہیں تھا.جب میں نے تابعین اصحاب احمد کتاب پڑھی تو والد صاحب محترم سے دریافت کیا کہ خواب کا ایک حصہ تو شائع ہونے سے باقی رہ گیا ہے تو انہوں نے فرمایا کہ اس کا شائع ہونا تو اس وقت مناسب نہیں یہ تمہارے زمانہ میں جب پورا ہو گا تو پھر تم مرکز میں خواب کا باقی حصہ لکھ کر بھیجواد بنا." ☆......مکرم مولا نا عبدالستارخان صاحب مرحوم المعروف بزرگ صاحب لاہور کا ایک کشف ہمارے سلسلے میں ایک نمایاں شخصیت مولا نا عبدالستارخان صاحب گزرے ہیں جو کہ

Page 245

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 243 جماعت میں " بزرگ صاحب" کے نام سے مشہور تھے.وہ صاحب کشف اور صاحب الہام تھے.مکرم نیک محمد خاں صاحب غزنوی ربوہ ان کا 1932 ء کا ایک واقعہ بیان کرتے ہیں.ایک دن عصر کی نماز کے لئے " بزرگ صاحب" مسجد مبارک میں تشریف فرما تھے اور میں اُن کے ساتھ ہی مسجد میں بیٹھا تھا.تھوڑی دیر کے بعد میں نے دیکھا کہ بزرگ صاحب نے ایک طرف نہایت غور سے دیکھنا شروع کیا.میں نے اس وقت تو ان سے کچھ نہ پوچھا.لیکن میں نے یہ محسوس کیا کہ اس وقت وہاں سے حضرت مرزا ناصر احمد صاحب گزر رہے تھے تو بزرگ صاحب نے اس وقت اُن کی طرف منہ کر لیا تھا.اور ان کی طرف دیکھنے کے لئے ہی مڑے تھے.جب نماز ختم ہوگئی اور وہ اپنے کمرے میں مہمان خانہ تشریف لے گئے تو اس وقت میں نے ان سے دریافت کیا کہ بزرگ صاحب! کسی مصلحت کے تحت آپ اس وقت منہ پیچھے کر کے بیٹھ گئے تھے؟ تو انہوں نے فرمایا " آج ایک عجیب واقعہ ہوا ہے پہلے میرے پاس ایک ملائکہ آیا تھا اس نے کہا کہ ان کا نام ناصر احمد ہے اور یہ دنیا میں اپنے زمانہ کے بہت بڑے آدمی ہوں گے.دو تین دن کے بعد مفتی محمد صادق صاحب اُن کے پاس آئے اور بزرگ صاحب نے اُن سے بھی ذکر کیا کہ میں نے ایک ایسا واقعہ دیکھا کہ میاں ناصر احمد جو خلیفہ ثانی کے فرزند ہیں.بہت بڑا آدمی بنے والا ہے.لیکن اس کے بڑے ہونے کا وقت ابھی نہیں ہے.بلکہ وہ اپنے وقت پر بہت بڑا آدمی بنے گا اور وہ بہت صاحب اختیارات ہوگا اور پھر انہوں نے خاکسار کو یہ بھی کہا کہ یہ سب باتیں تمہاری زندگی میں ہی ظہور میں آئیں گی.بزرگ صاحب نے جب مفتی صاحب سے اس کشف کا ذکر کیا تو مفتی صاحب نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ یہ واقعی بہت بڑا آدمی بنے گا اور بزرگ صاحب نے مجھے یہ بھی نصیحت فرمائی کہ یہ سب خداوندی کی باتیں ہیں اور خدا تعالیٰ انہیں اپنے وقت پر ظاہر فرمائے گا تم اس معاملے میں جلدی نہ کرنا اور لوگوں میں اس بات کا چرچا نہ کرنا.

Page 246

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 244 میرے پاس یہ بزرگ صاحب کی ایک امانت تھی اور اب میں یہ امانت صاحب امانت کے حوالے کر رہا ہوں." فرمایا ہے.حضرت مولوی سید محمد سرور شاہ صاحب کا ایک کشف جسے عبدالستار صاحب سیکشن آفیسر رشید سٹریٹ 4 ، غلام نبی کا لونی سمن آباد لاہور نے تحریر ایک دفعہ میں نے مسجد مبارک قادیان میں حضرت مولوی سید سرور شاہ صاحب سے دریافت کیا کہ کتاب حقیقۃ الوحی میں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام نے اپنے پوتے نصیر احمد کا ذکر فرمایا ہے وہ کون ہیں؟ حضرت مولوی سرور شاہ صاحب نے فرمایا کہ وہ تو فوت ہو گئے تھے اور مرزا ناصر احمد صاحب ان کے بعد پیدا ہوئے.پھر آپ نے اپنا ایک کشف یا رویا سنایا.( مجھے اس وقت یاد نہیں رہا کہ یہ کشف تھا یا رویا ) آپ نے فرمایا.میں نے دیکھا کہ ایک بہت بڑی ڈھول قسم کی ایک چیز ہے جو چکر کھا رہی ہے.اس ڈھول کی بیرونی سطح پر خانے بنے ہوئے ہیں اور ہر خانہ میں کوئی صفت یا خوبی لکھی ہوئی ہے وہ ڈھول گھوم رہا ہے اور اس پر لکھا ہے کہ جس شخص میں یہ اوصاف ہوں گے اور اپنے ماں باپ کا کا رالڑ کا ہوگا.وہ اپنے زمانہ میں سب سے بڑا شخص ہوگا.پھر دیکھا کہ اس ڈھول میں سے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا سر مبارک نکلا ہے اور آپ فرماتے ہیں " وہ میں ہوں " پھر یہ ڈھول اسی طرح گھومتا جاتا ہے اور اس پر یہی الفاظ لکھے ہیں کہ ایک دوسرا سر اس ڈھول سے ظاہر ہوا دوسرا

Page 247

245 خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے ہے.وہ حضرت خلیفہ المسیح الثانی ہیں ار آپ نے فرمایا وہ میں ہوں " اسی طرح یہ ڈھول گھومتا جاتا ہے اور دو اور سر اسی طرح ظاہر ہوئے اور ان میں سے ہر ایک نے کہا کہ " وہ میں ہوں" میں نے حضرت مولوی صاحب سے پوچھا کہ تیسرے وجود کون ہیں آپ نے فرما یا وقت سے پہلے بتلانا مناسب نہیں ہوتا.میں نے عرض کی کہ حضور میں تو سمجھ گیا ہوں.میری مراد یہ تھی کہ وہ تیسرے وجود صاحبزادہ مرزا ناصر احمد ہیں.جو اپنے ماں باپ کے دوسرے فرزند ہیں..........مکرم امیرالدین صاحب بھارت نگر گلی نمبر 8 مکان نمبر 12 حلقہ سلطان پورہ لاہور میں حلفیہ بیان کرتا ہوں اور خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں نے غالبا 1932ء یا1933ء میں خواب میں دیکھا کہ حضرت اقدس خلیفتہ اسیح الثانی میرے پیارے آقا فوت ہو گئے ہیں.قادیان میں حضور کا جنازہ موجودہ امام وقت مرزا ناصر احمد صاحب خلیفتہ اسیح الثالث نے پڑھایا ہے اور یہی خلیفہ مقرر ہوئے ہیں..........

Page 248

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے مکرم فضل حق صاحب پریزیڈنٹ جماعت احمد به صدر گوگیرہ ضلع منٹگمری (ساہیوال) 246 بندہ نے غالباً 1934ء میں خواب میں دیکھا کہ ایک پختہ عمارت بنی ہوئی ہے.اس کے ایک کمرہ میں جسے لوہے کا پھاٹک لگا ہے میاں ناصر احمد صاحب ہیں.حضرت خلیفہ اسیح الثانی ہم سے جدا ہورہے ہیں اور حضور میرا بازور پکڑ کر میاں ناصر احمد صاحب کے ہاتھ میں ہاتھ دے کر کہہ رہے ہیں کہ اب میرے بعد میری جگہ یہ آپ کے خلیفہ ہوں گے.".*.......و.مکرم سید محمد حسین شاہ صاحب ملتانی حال چک نمبر 376 گوکھو وال ضلع لائل پور (فیصل آباد ) 1935 ء یا 1936 ء کا واقعہ ہے کہ میں تتلیا نوالی نہر کے پاس سیکھواں کے مقابل ریلوے لائن کی طرف منہ کر کے خواب میں کھڑا ہوں کہ قادیان شریف کی جانب سے ریل گاڑی بٹالہ کی طرف جاتے ہوئے دیکھی.جس میں سوار احمدی ہی احمدی ہیں اور خوب بھری ہوئی ہے اور اس ٹرین کو حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب چلا رہے ہیں.آپ کے ہمراہ فائر مین اور خلاصی وغیرہ جوڈرائیور کے مددگار ہوتے ہیں نہیں تھے اور گارڈ بھی نہیں تھا.یہ خواب میں نے حضرت خلیفتہ اسیح الثانی کی خدمت میں بھی لکھ دی تھی.اور جو تعبیر میرے ذہن میں آئی تھی یعنی

Page 249

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 247 آپ خلیفہ ہوں گے وہ بھی لکھ دی تھی.یہ خواب میں وقتا فوقتا اپنی اولا داور بہت سارے دوستوں کو سناتا رہا.بعض نے کہا کہ آپ کی خواب پوری چکی ہے.کیونکہ حضرت میاں صاحب پہلے خدام کی اور پھر انصار کی قیادت فرماتے رہے ہیں.لیکن میں نے چونکہ ٹرین میں جماعت کے سب چھوٹے بڑے دیکھے تھے اس لئے پوری تسلی نہیں ہوئی تھی.ا.مکرم کرنل و قیع الزمان صاحب مری میں جس وقت قریباً سولہ سال کا تھا اور نیا نیا قادیان تعلیم کے لئے آیا تھا اور حضور (خلیفہ امسح الثالث) ابھی انگلینڈ تعلیم کے لئے گئے ہوئے تھے اور واپس نہیں آئے تھے اور اس لئے میری ملاقات بھی کبھی نہیں ہوئی تھی.ان ایام میں ایک رات میں نے خواب میں دیکھا کہ "حضرت خلیفۃ امسیح الثانی اصلح الموعود کا وصال ہو گیا ہے اور خلافت کا انتخاب ہو رہا ہے جس میں کھڑے ہو کر میں حضور ( یعنی حضرت مرزا ناصر احمد صاحب) کے حق میں تقریر کرتا ہوں.".........

Page 250

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے ا.مکرم مستری بدرالدین صاحب دارالصدر غربی الف ربوہ 248 آج سے چھبیس ستائیس سال قبل میں نے ایک رؤیا میں دیکھا کہ حضرت مولوی سید محمد سرور شاہ صاحب کے مکان کے سامنے والے لنگر خانہ میں جوصرف جلسہ سالانہ میں جاری ہوتا تھا.اس کے ایک کمرہ کے اندر حضرت خلیفہ مسیح الثانی ٹہل رہے ہیں اور میں کمرہ کے دروازے پر باہر بیٹھا پڑا رورہا ہوں اور سمجھتا ہوں کہ حضور وفات پاچکے ہیں.میں اسی غم میں روتا جارہا ہوں کہ حضور ٹہلتے ٹہلتے دروازے کے پاس آئے اور فرمایا."بدر الدین اتنے کیوں رور ہے ہو؟ " لیکن میں کوئی جواب نہیں دے سکا اور برابر روتا جارہا ہوں.یہ سمجھ کر کہ حضور وفات پاچکے ہیں.اس کے بعد پھر دوبارہ حضور ٹہلتے ٹہلتے دروازے کی طرف آئے اور فرمایا "بدرالدین اتنے کیوں رور ہے ہو.میاں ناصر احمد جو ہیں.اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی.میں اس رؤیا کو خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر بیان کرتا ہوں جس کی جھوٹی قسم کھانالعنتوں کا کام ہے کہ میں نے یہی نظارہ رویا میں دیکھا.۱۲ مکرم چوہدری عبدالرحیم صاحب اسلامیہ پارک لاہور میں اللہ تعالیٰ کی قسم کھا کر بیان کرتا ہوں کہ جس کی جھوٹی قسم کھا نالعنتی ہونے کے مترداف ہے کہ میں نے مندرجہ ذیل خواب جہاں تک میری یاد کا تقاضا ہے 1938ء میں دیکھا تھا.

Page 251

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے ا 249 میں نے دیکھا کہ حضرت خلیفۃالمسیح الثالث (جو اس وقت میاں ناصر احمد کہلاتے تھے ) ولایت سے تعلیم مکمل کر کے آرہے ہیں اور میں ان کو اسٹیشن پر ملنے گیا ہوں.مجھے خوب یاد ہے کہ میں خواب میں لا ہور میں ہی ہوں اور گھر سے اسٹیشن پر گیا ہوں لیکن جب اسٹیشن پر پہنچا تو نقشہ امرتسر اسٹیشن کا ہے.پلیٹ فارم پر جالندھر سے گاڑی آکر جہاں اس کا انجن ٹھہرتا تھاوہاں اسٹیشن کے اندر جانے کا راستہ ہے.وہاں سے اندر جا کر جب میں بائیں طرف پلیٹ فارم پر جانے کو مڑا تو میں نے دیکھا کہ اسٹیشن پر بہت بھیڑ ہے اور اس میں کوئی بھی مسافر نہیں بلکہ سب حضرت میاں صاحب کو ملنے کے لئے آئے ہوئے ہیں.لیکن وہ تمام کے تمام انبیاء کرام تھے.بعض نبیوں کو تو میں نے پہچانا ہے یعنی حضرت ادریس ، حضرت یعقوب ،حضرت یوسف علیہم السلام وغیرہ اور بہت نبیوں کو نہیں جانتا.لیکن میرے ذہن میں یہی ہے کہ یہ سب انبیاء کرام ہیں.میرے اندر داخل ہو کر پلیٹ فارم کے قریب پہنچتے ہی گاڑی آگئی اور انجن وہیں آکر رک گیا.پلیٹ فارم کے اختتام پر جو Slop یعنی ڈھلوان ہوتا ہے میں پلیٹ فارم پر جانے کے لئے اس پر چڑھنے لگا تو دیکھا کہ اس وقت حضرت آدم علیہ السلام میرے پیچھے سے جلدی جلدی چلتے ہوئے آئے اور میری داہنی طرف سے گذر کر آگے نکل گئے.اُن کی بائیں بغل میں ایک چوکھٹا تھا جس کو شیشہ لگا ہوا تھا.میں نے اس وقت یہی سمجھا کہ یہ ایڈریس ہے جو کہ میاں صاحب کو دینا ہے.چونکہ گاڑی آگئی ہے اس لئے انہیں جلدی ہے.جب وہ میرے پاس سے گذرنے لگے تو میں نے السلام علیکم کہا وہ جلدی میں تھے.جہاں تک مجھے یاد ہے انہوں نے سر ہلایا اور پتہ نہیں کہ زبان سے جواب دیا یا نہیں.بہر حال وہ تیزی سے پلیٹ فارم پر چلے گئے.اس وقت میری زبان سے یہ نکلا." خدا میرے محبوب کو سلامت رکھے ہمارا خلیفہ ثالث بھی بڑی شان کا ہے."

Page 252

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے محبوب سے میری مراد حضرت خلیفہ المسیح الثانی تھے.☆......250 ۱۳ مکرم خان بہادر دلاور خان صاحب مرحوم پشاور یہ خواب آپ نے مورخہ 25 ستمبر 1959ء کو مکرم مولوی محمد عرفان صاحب وکیل و امیر ضلع مانسہرہ کواپنے خط میں لکھی.میں قادیان میں ہوں.خلیفہ وقت کے پاس گیا ہوں.خلیفہ وقت کے ہاتھ چومنا چاہتا ہوں لیکن وہ مجھ سے ہاتھ کھینچ رہے ہیں اور چومنے کے لئے نہیں دیتے.جب غور سے دیکھا تو موجودہ خلیفتہ امسیح الثانی نہیں ہیں بلکہ ایک اور شخص ہے.جب میں اسی سال جلسہ پر گیا اور جب حضرت مرزا ناصر احمد صاحب کو دیکھا تو مجھے معلوم ہوا کہ وہ خلیفہ جو خواب میں میں نے دیکھا تھا یہی ہے یہ سال 1938 ء کا واقعہ ہے.۱۴ مکرم ڈاکٹر مرزا عبدالقیوم صاحب 63 چرچ روڈ نوشہرہ چھاؤنی میں خدا تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر جس کے قبضہ میں ہر ایک کی جان ہے کی قسم کھا کرمندرجہ ذیل خواب بیان کرتا ہوں.

Page 253

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 251 میں نے پانی پت میں غالبا 1939ء ( اتنا یاد ہے کہ جنگ کے اعلان سے کچھ ماہ قبل کی بات ہے) جبکہ میں وہاں ڈسپنسری کا انچارج تھا.رات کو تین بجے خواب دیکھا کہ حضرت خلیفہ اسیح الثانی جلسہ میں تقریر کر رہے ہیں.تقریر کرتے کرتے فرمانے لگے.میں بتاؤں اگلا خلیفہ کون ہوگا ؟ چنانچہ ایک بلیک بورڈ لایا گیا.جس پر جو خانے بنے ہوئے تھے اس میں آپ نے ایک ایک حرف ایک ایک خانے میں یوں لکھا.ص میں نے اُٹھ کر اسی وقت ایک کاغذ پر یہ حروف لکھ لئے.☆......و ۱۵ مکرم نورالحق خاں صاحب بی ایس سی ایگلریکلچر ) دار السلام ٹانگانیکا مشرقی افریقہ میں خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر اس خواب کو بیان کرتا ہوں اور اگر یہ خواب من گھڑت ہو تو اللہ تعالیٰ اسی جہان میں اور آخرت میں مجھ پر لعنت کرے.آج سے پچیس سال قبل 1940ء کی بات ہے کہ جب میں تعلیم الاسلام ہائی سکول قادیان کی چھٹی جماعت میں تعلیم پاتا تھا کہ ایک رات میں نے خواب میں دیکھا کہ حضرت

Page 254

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 252 خلیفہ المسح الثانی وفات پاگئے ہیں اور حضرت مرزا ناصر احمد صاحب حضور کی جگہ خلیفہ بنے ہیں.خواب ہی میں دل میں سوچ کر کہ حضرت صاحب اب ہمیشہ کے لئے ہم سے جدا ہو گئے ہیں اب ہم حضور کے خطبات کہاں سنا کریں گے بہت غمگین ہوا ہوں.۱۶ مکرم ناصر احمد صاحب ابن مولوی غلام رسول صاحب معلم وقف جدید چک نمبر 37 جنوبی سرگودہا میں خدا کو گواہ ٹھہرا کر تم کھا تا ہوں کہ جو کچھ میں تحریر کر رہاہوں یہ صحیح ہے.1943ء یا 1944ء میں خاکسار نے خواب میں دیکھا کہ میں اپنی ایک پھوپھی زاد بہن تاج بی بی سے جو غیر احمدی ہیں.مخاطب ہو کر کہتا ہوں کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام سچے ہیں.دیکھو اگر یہ جھوٹے ہوتے تو انہیں قبل از وقت ایک عظیم الشان لڑکے اور اس کی صفات کا کس طرح علم ہو جاتا ؟ جب میں انہیں یہ بات کہتا ہوں تو اس وقت میرے ہاتھ میں ایک کتاب جونئی اور صاف ستھری ہے اس میں حضرت خلیفتہ اسیح الثانی الصلح الموعود کی ایک خوبصورت فوٹو موجود ہے.وہ دکھا کر میں کہتا ہوں کہ دیکھو جس طرح حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کو قبل ازیں ایک عظیم الشان فرزند کی خبر خدا تعالیٰ سے ملی تھی.ویسے ہی انہیں بھی ایک فرزند کی خبر قبل از وقت ملی تھی.جب میں یہ فقرے بڑے جوش سے انہیں سناتا ہوں اور اُسی کتاب کی ورق گردانی کرتا ہوں جس میں مصلح موعود کی تصویر ہے تو وہاں حضرت مرزا ناصر احمد صاحب کی نہایت عمدہ تصویر سامنے آجاتی ہے.میں کہتا ہوں دیکھو یہ لڑکا ہے جسے مصلح موعود نے قبل از وقت ہی دیکھا تھا.

Page 255

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۱۷.مکرم عبد الحق صاحب ملتانی 253 خواب میں دیکھا کہ میں مسجد اقصیٰ کی طرف سے احمد یہ بازارکو آ رہا ہوں.جب بازار میں داخل ہوتا ہوں تو احاطہ مرزا نگل محمد صاحب کی طرف نظر گئی تو دیکھا کہ بہت سے لوگ احاطہ میں ایک چار پائی کے گرد کھڑے ہیں.میں فوراً یہ خیال کرتا ہوں کہ حضور خلیفتہ المسیح الثانی کا وصال ہو گیا ہے.لوگوں میں سے مرزا گل محمد صاحب نے مجھے آواز دی "اوئے بیٹا! ادھر آجا." اس کے ساتھ ہی میرے کان میں زور سے آواز آئی." عبدالحق ! میاں ناصر احمد او دھر نے." جب میں نے دیکھا تو فخر دین والی دوکان کی چھت پر کوئی عورت ہے جس کو میں "مائی کا کو " سمجھتا ہوں لیکن جب میں سیڑھیوں پر چڑھا تو دیکھا کہ حضرت اماں جان ہیں.میں نے شرم سے آنکھیں نیچی کر لیں.☆...۱۸ مکرم با بونور احمد صاحب چغتائی مرحوم (وفات 54ء) آپ کے بیٹے مکرم مولوی رشید احمد چغتائی صاحب دار الرحمت ربوہ بیان کرتے ہیں.آپ کو اپنی وفات سے سالہا سال قریبا میں سال قبل پہلے کشفی طور پر ایک رویا میں سید نا حضرت خلیفہ اسیح الثانی مرزا بشیر الدین محمود احمد کی خلافت ایک نور کی شکل میں دکھائی گئی.چنانچہ آپ نے بتایا کہ جہاں تک میری نظر کام کرتی تھی حضور کا یہ نور خلافت مجھے ممتد اور لمبادکھائی

Page 256

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 254 دیا.جس کے آخر میں معاً بعد سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بڑے پوتے حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب کی خلافت مجھے جلوہ افروز دکھائی گئی.میں اس رؤیا کی حالت ا میں کہتا ہوں کہ حضرت خلیفتہ اسیح الثانی کی خلافت بفضلہ تعالیٰ اتنی لمبی ہے کہ حضرت مرزا ناصر احمد صاحب کی خلافت اس کے بعد چھوٹی رہ جائے گی.اپنے والد بزرگوار بابونور احمد صاحب چغتائی کے منہ سے خود سنی ہوئی رؤیا اوپر درج کرنے کے بعد خاکسار ( رشید احمد چغتائی) خدا تعالیٰ جس کے قبضہ قدرت میں میری اور میرے اہل وعیال کی جان ہے قسم کھا کر جس کی جھوٹی قسم کھا نا لعنتیوں کا کام ہے یہ حلفیہ بیان کرتا ہے کہ مذکورہ بالا رو ی بلا کم و کاست جس طرح خاکسار نے اپنے والد سے سنی تھی تحریر کر دی ہے.والله على ما اقول شهيد ۱۹.مکرمہ سیدہ ممتاز عصمت صاحبہ اہلیہ ڈاکٹر حسن محمد شاہ صاحب چک R.B/107 چوہدری والا ضلع لائل پور (فیصل آباد ) انداز 45 ء میں، رات کے پچھلے حصہ میں رویا دیکھا کہ ایک بڑا میدانی علاقہ ہے اور اس میں حد نظر تک بہت بلند ایک پہاڑ ہے.پہاڑ کی چوٹی پر سنگ مرمر کی ایک نہایت خوبصورت کرسی ہے جیسے شاہانہ کرسیاں ہوتی ہیں.اس کرسی پر ہاتھ رکھے ایک نہایت خوبصورت نو جوان کھڑا ہے.میرے دل میں ڈالا گیا یہ تو میاں ناصر احمد بادشاہ ہیں.

Page 257

خلافت ثالثه : مبشر رویا،خواہیں اور الہی اشارے ۲۰ مکرم حضرت مرز اغلام رسول صاحب پشاوری کا کشف 255 آپ کے داماد محترم پروفیسر بشارت ارجن صاحب ربوہ بیان کرتے ہیں.میں اللہ تعالیٰ کی قسم کھا کر حلفیہ بیان کرتا ہوں کہ میرے خسر حضرت مرزا غلام رسول صاحب پشاری جور فیق تھے اور صاحب کشوف رؤیاء تھے.اغلبا 1945 ء یا 1946 میں انہوں نے قادیان میں خاکسار سے بیان کیا تھا کہ " میں نے کشفی حالت میں دیکھا ہے کہ مرزا ناصر احمد صاحب کے سینہ میں ایک نور ہے یا ایک نور چمک رہا ہے." پھر یہ بھی فرمایا کہ " میں نے مرزا ناصر احمد صاحب کو جماعت احمدیہ کا خلیفہ بنا ہوا دیکھا ہے." ۲۱.مکرم قریشی فضل حق صاحب گولباز ار ر بوه خاکسار حلفاً عرض کرتا ہے کہ قادیان میں میں نے ایک خواب دیکھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ اسلام مسجد اقصی سے بڑے بازار کی میٹر ھیوں پر سے باہر تشریف لائے اور دروازے پر کھڑے ہو گئے.دروازے کے سامنے حضرت خلیفۃ المسیح الثالث ( مرزا ناصراحم ) اور خاکسار کھڑے ہیں.میں نے دیکھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام

Page 258

خلافت ثالثه : مبشر رویا ،خواہیں اور الہی اشارے 256 کے جسم مبارک سے نورانی کرنیں جن کے مختلف رنگ تھے نکل کر حضرت اقدس خلیفہ اسیح الثالث کے جسم میں جذب ہورہی ہیں.جب سب کرنیں جذب ہوگئیں تو حضرت مسیح موعود علیہ السلام وہاں سے گھر کو چل دیئے.اور جب حضرت مسیح موعود علیہ السلام مسجد مبارک کی سیڑھیوں پر چڑھنے لگے تو دیکھا کہ وہ حضرت خلیفۃ المسیح الثانی تھے.☆......۲۲.مکرمه صالحہ بیگم صاحبه دختر حافظ محمد ابراہیم صاحب آف دار الفضل قادیان سکنہ دھیر کے چک JB/433 براستہ گوجرہ ضلع لائل پور (فیصل آباد ) اللہ تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر عرض کرتی ہوں کہ خواب بالکل اسی طرح دیکھا گیا تھا.غالباً 1950 ء کا جولائی کا مہینہ تھا.میں ان دنوں ربوہ میں تھی.میں نے خواب میں لمصل دیکھا کہ حضرت اقدس الصلح الموعود کی وفات ہوگئی ہے اور لوگ گفتگو کر رہے ہیں کہ خلیفہ کون ہو.فوراً میرے خاوند مولوی محمد منیر صاحب نے ایک پگڑی حضرت صاحبزادہ میاں ناصر احمد صاحب کے سر پر رکھ دی ہے اور سب سے پہلے میرے خاوند نے بیعت کی.پھر میں نے دیکھا کہ حضرت ممدوح میرے خاوند اور دو اور آدمیوں کے ہمراہ جن کو میں پہچانتی نہیں ہوں میرے مکان پر تشریف لائے ہیں.میں نے حضرت مدوح کی خدمت میں دو جوڑے کپڑے جو خواب میں میں اپنے خاوند کے بھتی ہوں اور بالکل نئے ہیں پیش کئے ہیں اور کہہ رہی ہوں کہ حضور یہ کپڑے لیں اور بہت سے اور کپڑے لے کر ربوہ میں تقسیم فرما ئیں تا تالیف قلوب ہو.

Page 259

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے ۲۳ مکرم چوہدری محمد دین صاحب ریٹائر ڈشیڈ میں محکمہ ریلوے کھاریاں ضلع گجرات 257 میں اللہ تعالیٰ کو حاضر وناظر جان کر حلفاً بیان کرتا ہوں کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ میں ربوہ گیا ہوں اور وہاں جا کر میں نے حضور خلیفتہ اسیح الثانی کی اپنی زبان سے یہ الفاظ سنے ہیں.لیکن میں نے حضور کو دیکھا نہیں کہ کس جگہ تشریف فرما ہو کر حضور یہ الفاظ فرمارہے ہیں."میرے بعد میاں ناصر احمد کام کریں گے." یہ خواب میں نے انہی دنوں حضرت خلیفہ امسیح الثانی کی خدمت بھیج دی تھی.لیکن حضور کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا تھا.۲۴- محترمہ اقبال بیگم صاحبہ اہلیہ اخوند محمد اکبر خان صاحب (رفیق حضرت مسیح موعود ) مکان نمبر 694 حرم گیٹ ملتان شہر ہوں کہ آج سے بارہ تیرہ سال قبل اس عاجزہ نے ایک خواب دیکھا تھا.جسے حلفیہ تحریر کرتی ربوہ کے میدان میں بے حد لوگ جمع ہیں.یوں معلوم ہوتا ہے کہ جیسے ہنگامی حالت ہو.قریب آئی تو معلوم ہوا کہ کچھ لوگ جن میں خاندان مسیح موعود علیہ السلام کے افراد بھی

Page 260

خلافت ثالثه : مبشر رویا،خواہیں اور الہی اشارے 258 ہیں.آپس میں خلافت کے متعلق بحث کر رہے ہیں.پھر میں نے دیکھا کہ حضرت خلیفہ لمسیح الثانی بھی اس جگہ تشریف لائے ہیں.اور انہوں نے حضرت میاں ناصر احمد صاحب کے کندھے پر ہاتھ رکھ دیا ہے اور خاموشی سے اس طرف چل پڑے ہیں جہاں اب مسجد مبارک ہے.اس پر جو لوگ آپس میں بحث کر رہے ہیں خاموشی سے حضور کے پیچھے پیچھے چل پڑے ہیں اور زور زور سے نعرے بلند کر رہے ہیں.اور باقی چند خاموشی سے دوسری طرف چلے گئے..........مکرم رحمت علی صاحب قریشی کر تو.نارنگ منڈی ضلع شیخوپورہ 1955 ء میں مجھے ایک رویا ہوا.کہ میں ایک شہری آبادی میں ایک بازار میں ایک دوکان کے تختے پر کھڑا ہوں.اور بازار کی شکل مشرق سے مغرب کی طرف ہے اور ایک سڑک اس بازار میں شمال کی طرف سے آکر ملتی ہے.جس دوکان پر میں کھڑا ہوں اس دوکان کا دروازہ شمال کی طرف ہے.اس شہر کی تمام دوکانیں بالکل بند ہیں کیا دیکھتا ہوں کہ ایک پالکی میں حضرت اقدس خلیفتہ امسیح الثانی سوار ہیں، اور اس پالکی کو آدمی اٹھائے ہوئے مغرب کی طرف لے جارہے ہیں اور آگے آگے حضرت مرزا ناصر احمد صاحب سر پر تاج جو کہ سونے کا بنا ہوا ہے، پہنے ہوئے پرواز کر رہے ہیں.پر نہایت چمکیلے اور پروں کی شکل جیسی کہ آج کل مصوروں نے براق کی تجویز کی ہے ویسی ہے اور میں دیکھ کر آوازیں دے رہا ہوں کہ آوالو گو اخر یہ وقت کی زیارت کرو.اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی اور دیکھا کہ وقت نماز تہجد کا ہے اور میں نے عین وہی نظارہ تابوت حضرت خلیفہ اسیح الثانی کے

Page 261

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے گذرنے کا دیکھا جب میں بہشتی مقبرہ میں پہنچا.259 ۲۶ مکرم سید مسعود مبارک شاہ صاحب ابن سید محمود اللہ شاہ مرحوم.ربوہ میں خدا تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر حلفیہ بیان کرتا ہوں کہ نو دس سال ہوئے میں نے ایک خواب دیکھا کہ حضرت خلیفہ اسیح الثانی وفات پاگئے ہیں.ایک میدان میں جماعت کے بڑے بڑے احباب زمین پر بیٹھے ہیں.اُن میں چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب بھی ہیں.ان کے ساتھ ہی میں بھی بیٹھا ہوں.ہم سب حضور کی وفات کے غم سے سخت نڈھال ہیں اور ساتھ ہی یہ غم ہے کہ اب جماعت کا کیا بنے گا.اتنے میں حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب تشریف لاتے ہیں اور مجمع کے سامنے کھڑے ہو کر تقریر فرما نا شروع کرتے ہیں.ان کے پیچھے غلام احمد پٹھان جو پہرہ دار ہے صاحبزادہ مرزا انس احمد صاحب کو گود میں اٹھائے جن کی عمر دو تین سال کی لگتی ہے کھڑا ہے.تقریر کے دوران میں ہم سب لوگ محسوس کر رہے ہیں کہ حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب نے نہایت عمدگی کے ساتھ موضوع کو نبھایا ہے.تمام لوگوں کے چہروں سے گھبراہٹ کی بجائے اطمینان کے آثار پائے جاتے ہیں.اس کے بعد آنکھ کھل گئی.

Page 262

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے ۲۷ مکرم خواجہ ظہور الدین صاحب بٹ وکیل.صدر جماعت احمدیہ گوجر خان ضلع راولپنڈی 260 1956 ء کے خلافت کے متعلق فتنہ کا ذکر کر کے لکھتے ہیں کہ میں روزانہ دعائیں کرتا تھا کہ اللہ تعالیٰ جماعت کو فتنہ سے محفوظ رکھے.انہی دنوں میں نے مندرجہ ذیل خواب دیکھا تھا.جو میں حلفاً بیان کرتا ہوں." میں نے دیکھا کہ میں ایک سڑک کے کنارے کھڑا ہوں.کسی نے آکر مجھے ایک اخبار کا پرچہ دیا جس میں درج تھا کہ حضرت خلیفتہ اسیح الثانی وفات پاگئے ہیں.میں خواب میں بہت گھبرایا.ساتھ ہی خیال آیا کہ ربوہ فوراً پہنچنا چاہئے.صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب کی بیعت ہورہی ہوگی.ان کی بیعت کرنی چاہئے اس کے بعد میں جاگ اُٹھا." ☆.......مکرم عبد الغفار صاحب فوٹو سپیڈ کمپنی سابق امیر ضلع حیدرآباد.حیدرآباد خاکسار نے دیکھا کہ ایک فرشتہ شکل بزرگ جن کا لباس نہایت سفید ہے.جس میں سے نور کی شعاعیں نکل رہی ہیں.فرش پر جلوہ افروز ہیں.شکل حکیم عبد الصمد صاحب دہلوی رفیق حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے بہت کچھ ملتی جلتی ہے.لیکن حکیم صاحب بذات خود نہیں تھے.وہ سورۃ جمعہ کی تفسیر بیان فرما رہے ہیں اور اس میں خلافت احمدیہ کے ہونے والے واقعات کا ذکر فرمارہے ہیں کہ

Page 263

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے اس کے بعد یہ ترقی ہوگی یہ ترقی ہوگی.پھر آپ نے آگے چل کر بڑے جلالی رنگ میں فرمایا.نَافِلَةٌ لَّكَ عَسَى أَنْ يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَّحْمُودًا.261 پھر فرمایا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا ایک پوتا ہوگا جو اس خدائی سلسلہ کو مقام محمود تک پہنچائے گا.اس کے بعد آپ کے چہرہ مبارک کا فوکس میرے سامنے لایا گیا کہ یہ پوتا ہے.میں نے فورا عرض کیا کہ یہ تو میاں ناصر احمد صاحب ہیں اور زبان سے الْحَمْدُ لِلَّهِ سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ سُبْحَانَ اللهِ الْعَظیم نکلا اور آنکھ کھل گئی." ۲۹.مکرم محمد سعید صاحب احمدی پنشنز معرفت سعیدہ بیگم صاحبہ ڈسپنسر فاطمہ جناح زنانہ ہسپتال ملتان شہر میں نے 02 جنوری 57 ء اور 03 / جنوری 57 ء بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات کو خواب دیکھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتاب حقیقۃ الوحی نئی چھپی ہے.اور غالباً چوہدری عبداللطیف صاحب احمدی مالک پاونیئر الیکٹرک سنٹر سابق قائد خدام الاحمدیہ ملتان شہر حال قائد خدام الاحمدیہ علاقہ ملتان لائے ہیں.میں بھی ہوں اور کئی اور دوست بھی ہیں.حقیقۃ الوحی کو دیکھ کر ہم بہت ہی خوش ہوئے ہیں اور کتاب لے کر دیکھنی شروع کی ہے.مگر بڑے اشتیاق سے.حقیقۃ الوحی کا کاغذ اور جلد نہایت ہی شاندار ہے اور لکھائی نہایت عمدہ ہے.کاغذ اور جلد کا رنگ نہایت ہی عجیب و دلکش اور نئے نمونہ کا ہے.اور پہلے سے موٹی ہے یعنی تنظیم ہے.ہم نے اس کو دیکھنا شروع کیا ہے اور ورق گردانی شروع کی ہے.بہت سے کافی ورقوں کے بعد وحی کی بہت سی

Page 264

خلافت ثالثه : مبشر رویا،خواہیں اور الہی اشارے 262 اقسام لکھی ہوئی ہیں.اس کے آگے ورق گردانی کی ہے تو ایک ورق کے اگلے حصہ پر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا فوٹو مبارک ہے.اور قریباً سارے صفحہ پر ہے.فوٹو مبارک اس قد راعلیٰ ہے کہ میں اس کی کیفیت لکھنے سے عاجز ہوں.حضور بیٹھے ہوئے ہیں اور بند گلے کا کوٹ پہنا ہوا ہے.کوٹ کا رنگ نہایت عجیب دلکش نئے نمونہ کا ہے.اور جور نگ حقیقہ الوحی کے کاغذ اور جلد کا ہے وہی کوٹ کا ہے.نہایت جلال ٹپک رہا ہے.حضور کا فوٹو مبارک بہت ہی بارعب باوقار اور نور والا ہے اور سارے ورق کو گھیرے ہوئے ہے.حضرت صاحب کے فوٹو کے ورق کے ساتھ جو دوسرا ورق ہے اس پر حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب کا فوٹو ہے.اور ان دونوں فوٹو ؤں کے درمیان حضور آپ کا (یعنی حضرت خلیفہ اسیح الثانی کا ) فوٹو مبارک ہے.حضور کھڑے ہوئے ہیں.پگڑی مبارک سر پر ہے اور کوٹ پہنے ہوئے ہیں.اور حضور کے کوٹ اور پگڑی کا رنگ وہی ہے جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے کوٹ کا ہے.فوٹو نہایت دلکش بارعب، باوقار اور نور والا ہے.دوسرے ساتھ والے ورق پر سامنے حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب کا فوٹو ہے.حضرت صاحبزادہ صاحب بیٹھے ہوئے ہیں.بند گلے والا کوٹ پہنے ہوئے ہیں.کوٹ کا رنگ وہی ہے جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور حضور آپ کا ہے.حضرت صاحبزادہ صاحب کا چہرہ مبارک حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور حضور آپ کی طرف ہے.حضرت صاحبزادہ صاحب کا فوٹو سارے ورق کو گھیرے ہوئے ہے..........

Page 265

خلافت ثالثه : مبشر رویا،خواہیں اور الہی اشارے ۳۰ مکرم چوہدری عزیز احمد صاحب نائب ناظر بیت المال.ربوہ 10 جنوری 57ء کی رات میں نے خواب میں دیکھا کہ 263 لوگوں کا بہت بڑا مجمع ہے.یہ ہجوم عید کی نماز کے لئے ہے.سب حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب کا انتظار کر رہے ہیں کہ وہ نماز پڑھائیں گے.مگر لوگوں کا انتظار بہت لمبا ہو گیا.جس کی وجہ سے بعض نے چہ میگوئیاں شروع کر دیں کہ کیوں نہ کسی اور کو امام منتخب کر لیا جائے.میں ان کو کہنا چاہتا ہوں (یا میں نے کہا کہ نماز کے آخری وقت تک تو انتظار ضرور کرنا چاہئے.اتنے میں لوگوں کی چہ میگوئیاں مرزا اعبد الحق صاحب تک پہنچ گئیں.چنانچہ انہوں نے اعلان کیا کہ حضرت مرزا ناصر احمد صاحب کا انتظار لازمی طور پر کیا جائے گا اور وہی امامت کرائیں گے.میری آنکھ کھل گئی اور نماز فجر تک اس خواب کے متعلق سوچتا رہا..*.......دیکھا ۱ مکرم محمد دین صاحب مجاہد پٹواری ٹو بہ ٹیک سنگھ 05،06 فروری 57ء کی درمیانی شب کو بوقت چار بجے بمقام لائل پور خواب میں جیسے خدانخواستہ حضرت صاحب ( حضرت خلیفہ مسیح الثانی ) وفات پاگئے ہیں.تمام بوڑھے بچے عورت مرد سب اکٹھے ہورہے ہیں اور ربوہ میں ایک کہرام مچا ہوا ہے.میں نے ہاتھ پر ہاتھ مار کر غمگین دل سے ) کہا کہ اب ربوہ اُجڑ گیا.پھر دیکھتا ہوں کہ سب لوگ ایک جگہ

Page 266

خلافت ثالثه : مبشر رویا،خواہیں اور الہی اشارے 264 اکٹھے ہورہے ہیں.چند آدمی کرسیوں پر بیٹھ کر خلافت کا چناؤ کر رہے ہیں.جب وہ کرسیوں والے آدمی اُٹھے.تو وہ کچھ عربی زبان میں کہہ رہے ہیں.مگر میں نے اونچی اونچی زبان سے کہنا شروع کر دیا کہ " مرزا ناصر احمد زندہ باد" ☆.......مکرم عبداللہ خان صاحب سابق امیر جماعت احمد یہ رنگون باب الابواب ربوہ کل 2 اور 4 بجے کے درمیان (10 /اگست 57 ء ) بروز سینچر وار، جب میں چار پائی پر لیٹا ہوا آرام کر رہا تھا.تو دیکھا کہ حضرت خلیفہ امیج ایک جلسہ سے خطاب فرما رہے ہیں.اور میں دیکھتا ہوں کہ بجائے حضور کے بولنے کے صاحبزادہ ناصر احمد صاحب حضور کے پیغام کو دوستوں تک پہنچا رہے ہیں اور ناصر احمد صاحب کی شکل اور سفید پگڑی حضور کے بالکل مشابہ ہے.اور بعد میں میرے دل میں ڈالا گیا کہ ناصر احمد صاحب بھائی ناصر احمد صاحب فنانشل سیکرٹری جماعت احمد یہ رنگون نہیں ہے بلکہ حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب خلف الرشید حضرت خلیفتہ اسیح ہیں.آج 31/1437 کمرہ رنگون میں ہفتہ واری جلسہ سے پہلے یہ حروف یادداشت کے طور پر ہیں.

Page 267

خلافت ثالثه : مبشر رویا،خواہیں اور الہی اشارے ۳۳ مکرم حضرت مولوی عبد الرحمن صاحب فاضل امیر جماعت احمد یہ قادیان 265 مولوی عبد الکریم صاحب شر ما مبلغ مشرقی افریقہ کوارٹر تحریک جدید نمبر 21 ربوہ تحریر فرماتے ہیں کہ 1957ء میں جب وہ قادیان گئے تو حضرت مولوی عبد الرحمن صاحب امیر جماعت احمدیہ قادیان نے یہ خواب انہیں سنائی."انہوں نے دیکھا کہ حقیقۃ الوحی کتاب ان کے پاس ہے.جس میں بعض تصاویر لگی ہوئی ہیں.پہلی تصویر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی ہے.دوسری حضرت خلیفہ اسی اول کی ہے اور تیسری حضرت خلیفتہ اسیح الثانی کی ہے.پھر انہوں نے چند ورق الٹے تو دیکھا کہ چوتھی تصویر بھی ہے جو حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب کی ہے جسے دیکھ کر انہیں تعجب ہوا." شر ما صاحب لکھتے ہیں کہ انہوں نے ایک ہفتہ بعد حضرت مولوی صاحب کی یہ خواب حضرت خلیفہ اسیح الثانی کی خدمت میں لکھ کر بھجوادی تھی.☆..مکرم میاں عطاء اللہ صاحب ایڈوکیٹ سابق امیر جماعت احمد یہ راولپنڈی ٹورنٹو کینیڈا میں حلفاً بیان کرتا ہوں کہ غالباً سال 1959 ء یا 1960ء میں میں نے ایک رات خواب میں دیکھا کہ سيد افضل عمل لمصلح الموعود خليفة مسیح الثانی کا وصال ہو گیا ہے.اور حضرت صاحبزادہ

Page 268

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 266 مرزا ناصراحمد صاحب خلیفة المسیح الثالث بالکل اسی وجود اور لباس میں کھڑے ہیں.جس میں میں نے حضور کو 1913ء میں ڈپٹی محبوب عالم صاحب ( مسلم ہائی سکول کے بانی) کی تحریک پر گوجرانوالہ میں تقریر کرتے ہوئے دیکھا تھا.مجھے اب خواب کی پوری تفصیل یاد نہیں رہی.لیکن یہ نہایت واضح طور پر یاد ہے کہ حضرت فضل عمر کا وجود مبارک حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب خلیفہ امسیح الثالث کے وجود میں ظاہر ہوا ہے اور ایسی حالت میں ہے کہ جیسے حضور جوانی کی حالت میں تھے.۳۵.مکرم شیخ فضل حق صاحب.سبی بلوچستان میں اللہ تعالیٰ کو گواہ کر کے کہتا ہوں کہ یہ رویا میں نے دیکھا اور میری ڈائری میں درج ہے."28 جون 1959ء کو دیکھا کہ حضرت خلیفتہ المسیح الثانی فوت ہو گئے ہیں اور حضور کا پوتا خلیفہ منتخب ہوا ہے.ہزاروں کی تعداد میں احمدی جمع ہیں غالباً جمعہ کی نماز میں.میں نے کسی سے پوچھا کہ حضور فوت ہو گئے ہیں.مگر احمدی روئے تو نہیں ہیں.اُس نے کہا کہ اتنے احمدی اگر رونے لگیں تو آسمان تک شور پڑ جائے گا.یہ رویا میں نے حضرت مرزا بشیر احمد صاحب مرحوم کولکھ کر بھیجی تھی.

Page 269

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۳۶ مکرم جی ایم نذیر احمد صاحب آف بنگلور صدر کراچی نمبر 3 267 میں اللہ تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر اور اسی پاک ذات کی قسم کھا کر مندرجہ ذیل خواب تحریر کر رہا ہوں.جو آج سے قریباً چار سال پہلے کی ہے." دیکھتا ہوں کہ میرے سامنے ایک سفید گتہ جو مندرجہ ذیل شکل کا تھا پیش کیا گیا.جس پر یہ تحریر درج تھی.جس کے الفاظ مجھے اب تک اچھی طرح یاد ہیں.حضرت خلیفتہ المسیح الثانی اور مرزا ناصر احمد صاحب ان کا مقام بہت بلند ہے.☆.......۳۷.مکرم فضل الرحمن صاحب نعیم بی.اے اتالیق منزل.دارالصدر غربی ربوہ میں خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر بیان کرتا ہوں کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک ہال ہے جس کے اندر جانے کی اجازت نہیں.اس میں کچھ لوگ بیٹھے ہیں.میں باہر کھڑا ہوں.اور بہت پریشان ہوں میں خواب میں ہال کا اندرونی نظارہ بھی دیکھ رہا ہوں.میں نے دیکھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب حضرت مرزا ناصر احمد صاحب کو دائیں

Page 270

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 268 ہاتھ سے پکڑ کر آگے لا رہے ہیں.اور انہوں نے اپنا ووٹ حضرت مرزا ناصر احمد صاحب کو دیا ہے.میں خواب میں کہتا ہوں کہ میرا خیال تھا کہ لوگ حضرت مرزا بشیر احمد صاحب کو ووٹ دیں گے.لیکن انہوں نے اپنا ووٹ بھی حضرت مرزا ناصر احمد صاحب کو دے دیا ہے.یہ انہوں نے کیا کیا.حضرت مرزا ناصر احمد صاحب کچھ سخت ہیں.لیکن معامیں نے دیکھا کہ میں نے اپنا ہاتھ حضرت میاں ناصر احمد صاحب کے ہاتھ میں دے دیا.اس خواب کا ذکر میں نے حضرت مرزا بشیر احمد صاحب سے کیا تو آپ نے فرمایا کہ بعض خواب اپنے وقت پر ظاہر ہوتے ہیں اور ان کا ذکر مناسب نہیں ہوتا.۳۸ مکرم قمر الدین صاحب ابن حضرت چوہدری بدرالدین صاحب دار الرحمت وسطی ربوه میں خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر حلفاً بیان کرتا ہوں کہ میں نے حضرت مرزا بشیر احمد صاحب کی وفات سے قریبا دو سال قبل مندرجہ ذیل خواب دیکھا تھا.خواب میں معلوم ہوا ہے سید نا حضرت خلیفتہ اسیح الثانی کی وفات ہوگئی ہے اور حضور کے بعد خلیفہ کا انتخاب ہو رہا ہے.جس کے لئے تمام ممبران مجلس انتخاب خلافت کو ایک بڑے ہال میں داخل کر دیا گیا ہے.اور اس میں نہ کسی دوسرے کو جانے کی اجازت ہے اور نہ ہی اس کے اندر سے کوئی باہر آسکتا ہے.گویا انتخاب کنندگان کو بیرونی دنیا سے اس وقت تک منقطع کر دیا ہے جب تک کہ وہ آئندہ خلیفتہ کا انتخاب نہ کر لیں.میں اسی ہال کی طرف جارہا ہوں تو راستہ میں

Page 271

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 269 مجھے دو شخص پھرتے ہوئے نظر آئے ہیں.یہ دونوں اکیلے اکیلے پھرتے تھے.ان سے آگے گذر کر ہال کے گیٹ پر ماسٹر فضل داد صاحب کھڑے ہیں.میں وہاں پہنچا ہوں تو انہوں نے کہا کہ آپ اندر چلے جائیں ان کے اجازت دینے پر میں ہال کے اندر داخل ہو کر دیکھتا ہوں کہ تمام نمائندگان کرسیوں پر تشریف فرما ہیں.اور ان کے ہاتھ میں ایک ایک سبز جھنڈی پکڑی ہوئی ہے.وہ سبز جھنڈی چھوٹے سرکنڈے پر لگی ہوئی ہے.اور ان سب کے سامنے ایک بہت بڑ اسٹیج بنا ہوا ہے.اور اس پر ایک مربع شکل کی کافی بڑی میز بچھی ہے.اس کے ساتھ ایک کرسی لگی ہوئی ہے.جس پر سید نا حضرت خلیفتہ امسیح الثانی تشریف فرما ہیں.حضور کے سر پر سفید پگڑی ہے اور نہایت پُر وقار اور پر نور چہرہ ہے.جیسا کہ حضور بالکل جوان ہوئے ہیں.میں یہ منظر حیران ہوتے ہوئے دیکھ کر اپنے دل میں خیال کرتا ہوں کہ یہ عجیب بات ہے کہ حضور کی وفات ہو چکی ہے اور حضور خودہی نئے خلیفہ کا انتخاب کروار ہے ہیں.اس کے بعد حضور کے سامنے خلافت کے لئے دو نام پیش ہوئے.پہلا نام حضرت مرزا بشیر احمد صاحب کا اور دوسرا نام صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب کا تھا.حضرت صاحب نے نمائندگان کی طرف مخاطب ہوکر فرمایا جو دوست حضرت مرزا بشیر احمد صاحب کو چاہتے ہیں کہ وہ خلیفہ ہوں وہ ہاتھ کھڑے کریں.اس پر تمام نمائندگان نے یکدم اپنے ہاتھ میں پکڑی ہوئی سبز جھنڈیاں ہلائیں.اس کے بعد حضور نے فرمایا جو دوست مرزا ناصر احمد صاحب کو چاہتے ہیں وہ ہاتھ کھڑے کر دیں.اس پر پھر تمام لوگوں نے اسی طرح یکدم سبز جھنڈیاں بلند کر کے ہلائیں.یہ دیکھ کر میں حیرت سے کہتا ہوں کہ اس طرح فیصلہ تو کوئی نہ ہوا.کیونکہ سب ہی نمائندے دونوں کے حق میں ہیں.اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی.

Page 272

خلافت ثالثه : مبشر رویا،خواہیں اور الہی اشارے ۳۹ مکرم عبدالرحمان صاحب بھٹہ معلم وقف جدید چک 3/53 کمی کی ضلع شیخو پوره خواب میں دیکھا کہ 270 ایک بستی ہے اور حضرت طاریہ اسیح الثانی کی نعش مبارک معززانہ طور پر چار پائی پر خلیفة پڑی ہے.اس وقت حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب تشریف لا کر حضور کا جنازہ پڑھا رہے ہیں.میں بھی نماز جنازہ میں شامل ہوں.جنازہ کے معا بعد سرعت سے یہ خبر پھیلتی ہے کہ حضرت صاحب کے وصال کے بعد حضرت مرزا ناصر احمد صاحب خلیفہ مقرر ہو گئے ہیں.کده مکرم خواجہ محمد شریف صاحب ڈھینگرہ ہاؤس شمس آباد گوجرانوالہ یہ اُن دنوں کی خواب ہے جب حضرت مرزا شریف احمد صاحب ابھی زندہ تھے اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے الہامات و کشوف کی بناء پر میرا خیال تھا کہ خلیفہ ثالث شائد وہی ہوں گے.میں نے خواب میں دیکھا کہ میں ربوہ میں حضرت خلیفہ لمسیح الثانی کی ملاقات کے لئے گیا ہوں.جب کمرہ ملاقات میں داخل ہوا تو دیکھا کہ حضرت مرزا ناصر احمد صاحب گاؤ تکیہ لگائے بیٹھے ہیں.

Page 273

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے حضرت مولوی قدرت اللہ صاحب سنوری رفیق حضرت مسیح موعود علیہ السلام 271 مندرجہ ذیل رویا میں نے حضرت خلیفہ امیج الثالث اور قمرالانبیاء مرزابشیر احمد صاحب کو بھی سنائی تھی.دیکھا کہ کثرت سے احباب جماعت میدان میں جمع تھے اور وہاں حضرت مسیح موعود علیہ السلام تشریف فرما تھے.آپ مجمع میں سے مجھے اپنے ساتھ علیحدہ لے گئے اور قریشی عبد الغنی صاحب ( گلاس فیکٹری والے) کو بھی ساتھ لیا.الگ لے جا کر دریافت فرمایا کہ "مرزا ناصر احمد صاحب کیسا کام کرتے ہیں؟ " ہم نے جواب دیا " بہت اچھا کام " پھر دوبارہ سہ بارہ یہی سوال فرمایا.ہم نے یہی جواب دیا.پھر حضور نے فرمایا کہ " ان کا نام ناصر احمد اس وجہ سے رکھا گیا تھا کہ یہ میرے جمال کا زمانہ تھا.لیکن اب میرے جلال کا زمانہ شروع ہونے والا ہے.آپ لوگ بتائیں کہ ان کا کیا نام رکھا جائے؟ حضور نے تین دفعہ سوال کیا.لیکن میں نے کوئی جواب نہ دیا تیسری دفعہ سوال کرنے پر قریشی صاحب نے جواب دیا کہ "محمد اقبال رکھا جائے." حضور چشم پر آب ہو کر سجدہ میں تشریف لے گئے.۳۲.مکرم ناصر احمد صاحب پرویز نیشنل بنک کھیوڑہ ایک دفعہ خاکسار کی طبیعت بہت غمناک ہوئی کہ حضرت خلیفہ المسیح الثانی کی جوانی کی

Page 274

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے تقریریں نہیں سن سکا.رات کو خواب میں دیکھا کہ 272 جیسے پہاڑوں کی کھوہ ہے.جہاں بہت بڑا جلسہ ہوا رہا ہے اور جماعت کے بڑے بڑے علماء، تقریریں کر رہے ہیں.اچانک آواز آئی کہ "اب امیر المومنین تقریر فرمائیں گے " میں شدت جذبات سے انتظار میں تھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب آکر کرسی پر بیٹھ گئے اور بڑی گرمجوشی سے ایک لمبی تقریر کی.........مکرمہ سنجیدہ بیگم صاحبہ لیڈی ہیلتھ وزیٹر ڈیرہ اسماعیل خان خاکسارہ نے خواب دیکھا کہ حضرت سیدنا بشیر الدین محمود احمد خلیفه امسیح الثانی بروز جمعۃ المبارک وفات پاگئے ہیں.ساری دنیا غمزدہ دکھائی دے رہی ہے.میں نے دل میں کہا.دن تو بڑ ا مبارک ہے کہ ہمارے حضور اس دن فوت ہو گئے اور ان کی جگہ حضرت مرزا ناصر احمد صاحب کو خلیفہ ثالث منتخب کیا گیا ہے.حالانکہ مجھے یہ معلوم نہ تھا کہ حضرت مرزا ناصر احمد صاحب حضور کے لڑکے ہیں..........

Page 275

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے ۴.مکرم ڈاکٹرمحمد زبیر صاحب ایم بی بی ایس لارنس روڈ کراچی نمبر 3 آپ نے حضرت حضرت خلیفہ امسیح الثالث کولکھا.273 مجھ کو تقریباً آج سے دو سال قبل یہ نظارہ دکھایا گیا تھا کہ لوگ جمع ہیں اور خلافت کے لئے آپ کا نام تجویز ہوا ہے.میں نے صدق دل سے خلافت پر ایمان رکھتے ہوئے تار میں لکھ دیا کہ "Offer Baiat Whoever elected" میں چاہتا تھا.لیکن اس وقت تک چونکہ انتخاب نہ ہوا تھا لکھنا مناسب نہ تھا کہ آپ کی بیعت کرتا ہوں.۴۵.مکرم صو بیدار عبدالمنان صاحب دہلوی افسر حفاظت خاص میں خدا تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اور یہ سمجھتے ہوئے کہ جھوٹی قسم کھا نا لعنتوں کا کام ہے.خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر تحریر کرتا ہوں.عرصہ دو سال قبل دیکھا کہ میں مسجد مبارک ربوہ میں شمالی دروازے سے داخل ہوا ہوں کیا دیکھتا ہوں کہ اندر بالکل نئی دریاں بچھی ہیں.مسجد میں صرف حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب خلعت خلافت پہنے شمالی طرف تشریف فرما ہیں.آپ کی پشت شمال کی طرف ہے.سفید عمامہ اور سیاہ رنگ کی خلعت جس پر سفید ریشم سے کام کیا ہوا ہے جس سے کہ سیاہی پر سفیدی کھل رہی ہے.عاجز آپ کے پاس آکر دونوں گھنٹے زمین پر ٹکا کر جھک گیا ہے.حضرت میاں

Page 276

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 274 صاحب نے مصافحہ کے لئے ہاتھ بڑھایا ہے.عاجز نے بھی آگے جھک کر مصافحہ کیا اور ہاتھ چوم لئے اور دل میں کہا کہ خلافت کے اصل حقدار تو یہی تھے.پھر آنکھ کھل گئی.-ii 02 راگست 1963ء بروز جمعه قبل نماز فجر خواب میں دیکھا.عاجز حضور ( خلیفہ ثانی) کی حفاظتی ڈیوٹی پر ہے.اندرون خانہ میں تمام خاندان موجود ہے.قضائے الہی سے حضور وفات پاچکے ہیں.تب یہ حادثہ جا نگاہ سن کر برداشت نہ ہو سکا اور عاجز یہ کہ رہا ہے کہ اب حضرت میاں ناصر احمد صاحب خلیفہ ہوں گے.!!!~ iii.والد صاحب ( ڈاکٹر عبد الرحیم دہلوی رفیق وفات 10 اگست 1965ء) نے اپنی وفات سے کچھ عرصہ قبل صبح قریباً دس بجے مجھ سے مخاطب ہوکر فرمایا کہ آئندہ حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب خلیفہ بنیں گے.میں نے عرض کیا کہ آپ نے مجھے تو یہ خواب سنا دیا ہے اور کسی کو نہ سنائیں ورنہ ایسی باتوں سے جماعت میں فتنہ کا اندیشہ ہے.فرمانے لگے کہ زندگی کا کچھ اعتبار نہیں میں ایک خواب کی بناء پر تمہیں یہ بات بتاتا ہوں تا کہ تم خیال رکھو.میری اس بات کو یا درکھنا.مکرم فقیر محمد صاحب ولد علی محمد چک نمبر 161 مراد تحصیل حاصل پور ضلع بہاولپور اس عاجز کو ایک خواب آیا کہ میں حضرت خلیفہ المسیح الثانی کی زیارت کے لئے ربوہ گیا.جب میں زیارت کے

Page 277

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 275 لئے گیا تو اور بھی دوست تھے.ہم سب حضور کی زیارت کے وقت رور ہے تھے.اتنے میں ( حضرت مرزا ناصر احمد ) بھی تشریف لے آئے اور آپ نے تقریر فرمائی.جس میں آپ نے فرمایا کہ یہ نعمت خداوندی ہمارے پاس صرف دو سال ہے اس کی قدر کرو.یہ سن کر ہم اور زیادہ رونے لگے اور جب میں سیڑھیوں سے اتر اتو میں اپنے گاؤں ہندوستان میں کھڑا ہوں....اس سے مجھے پورا یقین ہو گیا تھا کہ حضور کے بعد آپ امام ہوں گے..........ہے.۴۷ مکرمہ امتہ المنان فرحت صاحبہ اہلیہ چوہدری لطیف احمد صاحب پاکستان ائیر فورس سرگودھا یں اللہ تعالی کوحاضر و ناظر جان کر کھتی ہوں کہ جو کچھ میں کھو ری ہوں حقیقت پر مبنی 1963ء کے شروع میں میں نے دو دفعہ خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفہ لمسیح الثانی وفات پاگئے ہیں اور لوگ زیارت کے لئے آرہے ہیں.میں نعش مبارک کے قریب کھڑی زور زور سے رورہی ہوں اور کہہ رہی ہوں کہ " ہماری جماعت یتیم ہوگئی ہے اب ہمارا کیا بنے گا ؟" پھر تقریباً ایک دو ماہ بعد میں نے دیکھا کہ حضور فوت ہو گئے ہیں اور میاں ناصر احمد صاحب خلیفہ مقرر ہوئے ہیں.ایک بہت ہی وسیع میدان گول شکل کا ہے.اس کے گرد چاروں طرف بڑے بڑے درخت لگے ہوئے ہیں.اس میدان کے دائیں طرف میاں صاحب

Page 278

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 276 کھڑے بیعت لے رہے ہیں.ساری جماعت نے بیعت کر لی ہے اور حضور کے ساتھ سب کھڑے ہیں.اسی اثناء میں میں دیکھتی ہوں کہ ایک بہت لمبا سا آدمی لوگوں کو ورغلا رہا ہے.لیکن سوائے ایک یادو کے کسی نے اس کا ساتھ نہیں دیا.پھر وہ میرے پاس آتا ہے اور کہتا ہے کہ " میری بیعت کرو لیکن میں نہیں مانتی.پھر وہ مجھے مجبور کرتا ہے تو میں اس کے پاس سے بھاگ جاتی ہوں اور دل میں پکا ارادہ کرتی ہوں کہ یہ میرا کیا بگاڑ سکتا ہے.زیادہ سے زیادہ یقتل ہی کرے گا.میں قتل ہو جاؤں گی.لیکن میاں ناصر احمد صاحب کا ساتھ نہیں چھوڑوں گی.۴۸ مکرم چوہدری غلام احمد صاحب ابن چوہدری عبد الحمید در ولیش دار الرحمت وسطی.ربوہ خاکسار نے ایک خواب دیکھا تھا جسے میں حلفا لکھتا ہوں.میں نے دیکھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب ایک مکان میں چار پائی پر لیٹے ہوئے آرام فرمارہے ہیں اور میں اسی چارپائی پر پائنتی کی طرف بیٹھا پاؤں دبارہا ہوں.اسی اثناء میں جب میں حضور کا بایاں پاؤں دبا رہا ہوں.کوئی شخص کمرے میں داخل ہوا جیسے اسے میرے اس طرح آپ کے پاؤں دبانے اور میرے اس فعل پر کوئی حیرانی سی ہے.میں نے اسی وقت بلند آواز سے اس شخص کے استعجاب اور حیرانی کو دور کرنے کی غرض سے کہا " میں مرزا ناصر احمد کے پاؤں نہیں خلیفہ مسیح کے پاؤں دبارہا ہوں." اس کے معا بعد میری آنکھ کھل گئی اور دیر تک طبیعت پر خواب کا اثر رہا.

Page 279

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۲۹ مکرم چوہدری عبد الحلیم خان صاحب کا ٹھگرھی انسپکٹر وقف جدید.ربوہ 277 میں نے خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفہ اس اثانی فرمارہے ہیں." میں نے اپنے بھائی بشیر احمد کو کہ دیا ہے کہ تمہارے جانے کے بعد ایک سال کے اندراندر میں بھی تمہارے پاس آجاؤں گا." اور نیز حضور فرماتے ہیں.تم محمود کو چھوڑ کر نا صر کی طرف توجہ کرو." بالکل یہی الفاظ تھے.شاذ ہی کوئی لفظ ادھر ادھر ہو.۵۰ مکرمہ زینب بی بی بیگم صاحبہ چوہدری شکر اللہ خان صاحب مرحوم آف ڈسکہ حال کراچی میں حلفیہ بیان کرتی ہوں کہ مندرجہ ذیل خواب میں نے 1964ء میں دیکھی تھی کہ میں اپنے داماد چوہدری مسعود احمد کراچی کی کوٹھی کے لان میں بیٹھی ہوں.میں نے کسی کے پاؤں کی آہٹ پاکر پیچھے مڑ کر دیکھا کہ حضرت میاں ناصر احمد صاحب کھڑے ہیں.میں نے فوراً کہا "بسم اللہ ! یہ تو میاں ناصر احمد ہیں."

Page 280

278 خلافت ثالثه : مبشر رویا،خواہیں اور الہی اشارے اور خود بخود میری زبان پر یہ لفظ جاری ہوئے." یہ تو جرنیل ہیں." اور وردی بھی جرنیلوں والی پہنی ہوئی ہے اور خود ہی یہ فقرہ بھی کہا کہ ہاں جرنیل تو ہیں ہی کہ آج کل کمان ان کے ہاتھ میں ہے." پھر میری آنکھ کھل گئی.........۵۱ مکرم بشیر احمد صاحب سیال 32/31 دار النصر.ربوہ میں خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر تحریر کرتا ہوں کہ گذشتہ ایک سال 65 ء کے دوران مختلف وقتوں میں میں نے مندرجہ ذیل خواب دیکھے.-i ایک دفعہ خواب میں دیکھتا ہوں کہ مجھے بذریعہ آواز کوئی حضرت فضل عمر علیہ التحیہ والسلام کے وصال کی خبر دے رہا ہے مگر خبر دینے والا مجھے نظر نہیں آیا.-ii ایک دفعہ خواب میں مجھے کوئی خبر دے رہا ہے کہ "میاں ناصر احمد کو خلیفہ منتخب کر لیا گیا." اس خواب میں بھی آواز سنائی دی مگر آواز والا سامنے نظر نہیں آیا.iii.ایک دفعہ خواب میں دیکھا کوئی آواز آرہی ہے." ناصر کا انتخاب منظور ہو گیا." اس خواب میں بھی آواز سن رہا ہوں مگر کوئی شخص نظر نہیں آیا.

Page 281

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے احمدیہ ۵۲ مکرم عبد الباری صاحب احمدی معرفت ستار جنرل سٹور صدر بازار کمالیہ ضلع لائل پور (فیصل آباد ) 279 میں حلفیہ بیان کرتا ہوں کہ یکم تا 10 جنوری 1965ء کی رات ساڑھے تین بجے میں نے خواب میں دیکھا کہ میں کمالیہ میں ایک گلی میں کھڑا ہوں اور میرے پاس الفضل کا پرچہ ہے.جس میں لکھا ہے کہ حضرت خلیفتہ اسیح الثانی وفات پاگئے ہیں.میں بہت پریشان ہوتا ہوں.پھر میں مسجد یہ منٹگمری میں اپنے آپ کو پاتا ہوں اور احباب کو حضور کی وفات کے متعلق بتا رہا ہوں.اس کے بعد دیکھتا ہوں کہ احباب جماعت احمد یہ منٹگمری ربوہ گول بازار اور پھاٹک کے درمیان کھڑے ہیں اور بہت آوازیں آرہی ہیں کہ اب کے کیا ہوگا؟ کہ اچانک ایک سفید کاغذ لوگوں میں سے نکل کر لوگوں کے سروں پر جا کر رک جاتا ہے.لوگ اسے دیکھتے ہیں مگر وہ سفید ہی ہوتا ہے تھوڑی دیر بعد اس پر آہستہ آہستہ " مرزا ناصر احمد " لکھا جاتا ہےاور لوگ مطمئن ہو جاتے ہیں.ii.آج سے تین چار ماہ قبل خواب میں دیکھا کہ میں اپنے سونے والے کمرہ میں ہوں.حضرت خلیفتہ اسیح الثانی ایک چارپائی پر لیٹے ہیں اور میں پائنتی کی طرف کھڑا ہوں.حضور نے آنکھیں کھولیں اور فرمایا عبدالباری میں ایک بات کہوں تو مانو گے؟ میں نے عرض کی.حضور ! میری جان آپ پر قربان کیوں نہیں آپ جو فرمائیں گے مانوں گا.حضور نے فرمایا! " میرا خیال ہے کہ میرے بعد جماعت میں تفرقہ نہ ہواس لئے میں چاہتا ہوں کہ کوئی وصیت کر جاؤں.میں نے کہا!ہاں یا حضرت کیوں نہیں.آپ فرمانے لگے! " میرے بعد مرزا ناصر احمد کو خلیفہ بنالینا اور یہ درست رہے گا."

Page 282

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۵۳ مکرم محمد اسماعیل صاحب ڈرائیور ربوہ 280 خاکسار کو صا حبزادی امتہ الشکور کی شادی کے ایام میں ایک خواب آئی تھی کہ خاکسارکوصاحبزادی' پیارے آقا حضرت خلیفہ اسیح الثانی کا وصال ہو گیا ہے اور جماعت احمدیہ نے حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب کو خلیفتہ اسی تسلیم کر لیا ہے لیکن آپ نے فرمایا کہ "چونکہ میں کمزور اور بیمار ہوں لہذا آپ خلیفہ اسیح الثالث صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب کو مقرر کریں.۵۴ مکرم خورشید احمد صاحب نائب امیر جماعت احمدیہ گوجرانوالہ میری نواسی پیاری بشری عمر سوا تیرہ سال نے 24 ، 25 مارچ 65 ء کی درمیانی رات ایک رؤیا دیکھا تھا.جو حضرت مولوی قدرت اللہ صاحب سنوری کو بھی سنایا گیا تھا.خواب میں دیکھا.حضرت خلیفہ مسیح الثانی صحت باب گری پر بیٹھے ہیں اور دائیں بائیں رفتار کرام حضرت مسیح موعود علیہ السلام بیٹھے ہیں.حضرت مرزا ناصر احمد کو اپنی گود میں بٹھا لیا اور فرمایا.یا کوئی آواز آئی کہ میرے بعد جماعت احمدیہ کا خلیفہ میاں ناصر احمد ہوگا.

Page 283

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 281 -i -۵۵- مکرم محمد طفیل صاحب صدر جماعت احمد یہ گھر ڑیانوالہ تحصیل جڑانوالہ ضلع لائل پور (فیصل آباد ) 1965ء میں میں نے مندرجہ ذیل دور دیا دیکھے.میں حلفیہ بیان کرتا ہوں کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ حضرت صاحبزادہ میاں ناصر احمد صاحب کو ایک مجمع نے خلیفتہ امسح منتخب کیا ہے.میں کہتا ہوں کہ -ii ان میں بات کوئی ایسی نہیں.بہر حال جو اللہ تعالیٰ کو منظور تھا ہو گیا." میں حلفیہ بیان کرتا ہوں کہ " میں نے خواب میں دیکھا کہ میں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کی کوئی کتاب مطالعہ کر رہا ہوں.اس وقت مجھے خیال آیا کہ حضرت خلیفتہ امسیح الثانی کی صحت خراب ہوتی جارہی ہے.نہ معلوم آپ کے بعد خلیفہ کون ہوگا کہ کتاب کے سب الفاظ اڑنے شروع ہو گئے اور سب ورق بالکل سفید رہ گئے صرف ایک صفحے پر موٹے یعنی جلی حروف میں " فرزند اکبر " رہ گیا." ۵۶ مکرم چوہدری خالد سیف اللہ خان صاحب ایگزیکٹو انجینئر (الیکٹرک سٹی) تھرمل پلانٹ عبد اللہ پور لائل پور (فیصل آباد ) میں نے خواب میں دیکھا جسے حلفیہ درج کرتا ہوں.

Page 284

خلافت ثالثه : مبشر رویا ،خواہیں اور الہی اشارے 282 میں نے دیکھا کہ حضرت اقدس خلیفہ اسی الثانی وفات پاگئے ہیں.میں رورہاہوں ساتھ ہی بعد میں دیکھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب خلیفتہ امیج منتخب ہوئے ہیں اور میں نے آپ سے ملاقات بھی کی.۵۷ مکرمہ چراغ بی بی صاحبہ بیوہ محمد شریف صاحب دکاندار (مرحوم) محلہ دار البرکات ربوہ میں خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر حلفیہ بیان کرتی ہوں کہ لمصلہ چندہ ماہ پہلے میں نے خواب میں دیکھا کہ حضور پر نور اصلح الموعود کا وصال ہو گیا ہے اور جماعت میں شور ہے کہ مرزا ناصر احمد صاحب کو خلیفہ مقرر کرلیا گیا ہے.دیکھا کہ ۵۸ مکرم عبدالمالک صاحب گنج مغل پورہ لا ہور 21 / جولائی 1965ء کا واقعہ ہے تقریباً صبح کے تین بجے ہوں گے.میں نے میں ربوہ گیا ہوں ، جب قصر خلافت میں گیا.جہاں خلیفہ مسیح الثانی رہتے تھے.تو کیا

Page 285

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 283 دیکھا کہ حضور کی چار پائی شمال جنوبا ہے او حضور کا چہرہ مبار خلیفہ اسیح الثالث ( حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب) کا ہے اور آپ بڑے جوان دکھائی دے رہے ہیں.میں دیکھا.۵۹ مکرم سید محمد حسین صاحب پسر سید حسن شاہ چوک بازار جهنگ صدر میں قسم کھا کر حلفیہ بیان کرتا ہوں کہ انداز آتین ساڑھے تین ماہ قبل میں نے خواب ایک بہت بڑا وسیع میدان ہے.اس میدان میں ساری جماعت احمد یہ پریڈ کر رہی ہے اور حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب ساری جماعت کو پریڈ کروا رہے ہیں.حضرت میاں صاحب نے وردی پہنی ہوئی ہے اور آپ ساری جماعت کو کمان کر رہے ہیں.۶۰ مکرم محمد شریف صاحب بی ایس سی ابن چوہدری محمد ابراہیم صاحب چک JB/300 گوجرہ ضلع لائل پور (فیصل آباد ) خاکسار خداتعالی کو حاضر و ناظر جان کر اپنی دو ماقبل کی خواب درج کرتا ہے.

Page 286

خلافت ثالثه : مبشر رویا،خواہیں اور الہی اشارے 284 ایک بہت بڑی مسجد ہے مسجد کو نہایت اعلیٰ طریقے سے سجایا گیا ہے بہت سے لوگ وہاں بیٹھے ہیں جن میں خاکسار بھی شامل ہے.اتنے میں کوئی شخص اعلان کرتا ہے کہ خلیفۃ امسیح انتظامات دیکھنے تشریف لا رہے ہیں جب خاکسار نے اوپر نگاہ اٹھائی تو حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب ہیں جو بہت لوگوں کے ہمراہ تشریف لائے ہیں.مکرمہ امتہ الوحید صاحبہ سیٹھی بنت سیٹھی خلیل الرحمان صاحب جہلم آج سے ڈیڑھ ماہ قبل خواب میں دیکھا کہ اس قدر فوج مغرب سے مشرق کی طرف جارہی ہے کہ ختم ہونے میں نہیں آتی اور ان کی کمانڈ ناصر نامی کوئی شخص کر رہے ہیں.جو احمدی فرقہ سے تعلق رکھتے ہیں.جب مجھے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ احمدی ہیں تو میں بے حد خوش ہوتی ہوں اور میں محسوس کرتی ہوں کہ میں بھی اس فوج میں شامل ہوں.لیکن ایک ہی جگہ کھڑی لوگوں کو خوشی سے بتاتی ہوں کہ ہمارے احمدی بھائی ناصر احمد اتنی بڑی فوج کے کمانڈر ہیں.مرسلہ امتہ الوکیل سیٹھی 711/G مشین محلہ جہلم)

Page 287

خلافت ثالثه : مبشر رویا ،خواہیں اور الہی اشارے مکرم عبد العزیز صاحب قریشی میڈیکل پریکٹشنز.ربوہ بندہ نے 8،9/اکتوبر کی شب خواب میں دیکھا کہ 285 حضرت خلیفہ اسیع الثانی نے اپنے بڑے بیٹے کو بازووں سے پکڑ کر ایک اونچی جگہ پر کھڑا کیا اور ان کے گلے میں گلاب کے پھولوں کا ہار ڈال دیا..........۶۳.مکرم محمد شریف صاحب ایم اے ٹیچر گورنمنٹ ہائی سکول واں رادھا رام حلفیہ بیان کرتا ہوں کہ ماہ اکتوبر 1965ء کے آخری عشرہ میںجبکہ ابھی مجھے حضرت خلیفہ امسح الثانی کی خون میں انفیکشن والی بیماری کی اطلاع نہیں ملی تھی.میں نے خواب میں ایک اشتہار دیکھا.جس پر لکھا تھا."مرزا ناصر احمد خلیفہ سوم " اللہ تعالیٰ گواہ ہے کہ میں نے یہ خواب حضرت خلیفتہ اسیح الثانی کی وفات سے دو ہفتہ قبل دیکھا تھا.

Page 288

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۶۴ مکرمہ زوجہ محمد اسلام صاحب بھٹی سول حج ہری پور ہزارہ چند روز ہوئے میں نے خواب میں دیکھا کہ 286 ایک بہت بڑا شیر ہے اور ہمارے ایک جان پہچان والے بزرگ جو کہ بہت نیک اور صاحب کشف بھی ہیں.مجھ سے کہہ رہے ہیں کہ حضور کی رحلت سے پہلے بھی میں نے یہ شیر خواب میں دیکھا تھا اور کہہ رہے ہیں کہ اس شیر کا نام میاں ناصر احمد ہے یہ احمدیت کا شیر ہے.".........مکرم عبدالرشید صاحب تبسم ایم اے C/103 ماڈل ٹاؤن.لاہور چند دن ہوئے نماز تہجد کے فوراً بعد جبکہ میں ابھی مصلیٰ پر ہی بیٹھا تھا میں نے ایک کشف دیکھا.یہ کشفی حالت تین چار سیکنڈ سے زیادہ نہیں رہی.میں نے دیکھا کہ نماز مغرب کا وقت ہے.میں ایک کمرے کے سامنے کھڑا ہوں اور کمرے میں داخل ہونے سے پہلے اپنے لباس پر ایک نظر ڈال رہا ہوں کہ کہیں کوئی سلوٹ وغیرہ تو نہیں.ویسے ہی جیسے کسی بڑے آدمی سے ملنے کے لئے آدمی جائے تو عام طور پر ملاقات سے پہلے احتیاطا کرتا ہے.اس کے بعد میں نے دروازے کی چق اُٹھائی اور اندر داخل ہوا تو دیکھا کہ

Page 289

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 287 ایک بہت بڑے میز کے سامنے ایک صاحب جن کا نام رؤف ہے بڑی افسرانہ شان سے کرسی پر بیٹھے ہیں ( یہ رؤف صاحب ایک افسر ہیں جنہیں میں جانتا ہوں میرے علم کے مطابق ان کے زندگی بہت پاکیزہ ہے اگر چہ وہ غیر از جماعت ہیں ) میں نے دیکھا کہ میز کے دوسری طرف یعنی رؤف صاحب کے عین سامنے دو کرسیوں پر محترم صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب اور آپ (یعنی شمس صاحب ).......صاحبزادہ صاحب کے بائیں جانب ہیں آپ تینوں ہی بے حد سنجیدہ ہیں.صاحبزادہ صاحب سفید شلوار، سفید قمیض اور سفید پگڑی باندھے ہوئے ہیں قمیض پر انہوں نے واسکٹ پہن رکھی ہے جو سفید اور سبز ہے.ان کا چہرہ یہ چہرہ نہیں.خدو خال یہی ہیں.لیکن وہ گوشت پوست کا ہونے کی بجائے نور سے بنا ہے اور یہ اسی چیز سے بنا ہوا ہے جس سے بہشت میں رہنے والوں کے وجود بنتے ہیں، میں اس قسم کے وجود پہلے بھی کشفی حالت میں دیکھ چکا ہوں.آپ سفید شلوار، سفید قمیض ، سفید کوٹ اور سفید پگڑی باندھے ہوئے ہیں اور چہرہ غیر معمولی طور پر پر جلال ہے.آپ کے ہاتھ میں چھڑی بھی ہے اور آپ بے حد مستعد اور چاق و چوبند ہیں.۶۶ مکرم حبیب اللہ صاحب ابن چوہدری عنایت اللہ صاحب مبلغ ٹورا.مشرقی افریقہ چوہدری عنایت اللہ صاحب لکھتے ہیں.عاجز کے بڑے لڑکے عزیزم حبیب اللہ احمدی نے 65-11-04 کو رات خواب میں

Page 290

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے دیکھا کہ 288 دور بود دارالہجرت میں ہے اور یہ کہ حضرت خدید: اسمع وفات پاگئے ہیں.تجہیز وتکلین کے انتظامات ہورہے ہیں.حضور کے چہرہ مبارک کی زیارت کرائی جارہی ہے اور کسی شخص نے بتایا کہ " مجلس نے حضرت مرزا ناصر احمد صاحب کو خلیفہ چنا ہے.".........۶۷- مکرم محمد اسحاق صاحب ولد میاں نبی بخش مرحوم قاسم پورہ ریلوے روڈ.گجرات جمعرات 04 نومبر 65ء خواب میں دیکھا کہ مسجد نور قادیان میں اس کونے کے پاس جہاں بڑ کا درخت ہے ہماری جماعت کے افراد بیٹھے ہیں.ان میں سے ایک نے کہا کہ "حضرت صاحب کے بعد کون کام کرے گا ؟" کے فرمایا کہ ان میں سے حضرت مرزا بشیر احمد صاحب کھڑے ہوئے اور مجمع کی طرف اشارہ کر " ناصر کام کرے گا." میں حلفیہ کہتا ہوں کہ میں نے یہ خواب دیکھا تھا.

Page 291

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۶۸.مکرم مستری عبدالحمید صاحب گنج مغل پورہ.لاہور میرا یہ حلفیہ بیان ہے.289 حضرت خلیفتہ المسیح الثانی کی وفات سے دو دن قبل خواب دیکھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب سفید پگڑی پہنے کھڑے ہیں.داڑھی سفید اور چہرہ شیشے کی طرح چمکتا ہے اور بارعب ہے.میں نے خواب میں ہی دیکھا کہ خلیفتہ المسیح الثانی کے بعد مرزا ناصر احمد صاحب امام ہوں گے.۶۹ مکرمہ مائی اروڑی صاحبہ عرف غلام فاطمه چوڑیاں والی.ربوہ مجھے حضور کی وفات سے ایک دن قبل یہ خواب آئی کہ ایک بہت بڑا دریا ہے جس میں حضور اقدس کے لئے ایک نہایت خوبصورت کشتی آئی ہے.اس کشتی میں ایک سبز رنگ کی پگڑی زری دار کلے پر ہے.حضور کشتی پر سوار ہونے لگے ہیں تو ساری جماعت رورہی ہے.اور حضور کوکشتی پر سوار نہیں ہونے دیتی.جس پر حضور نے بڑے جلال سے فرمایا.میں جا رہا ہوں مجھے جانے دو.میں قادیان جارہا ہوں اور اپنی جنت میں

Page 292

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے جا رہا ہوں." 290 اس کے بعد حضور کشتی میں سوار ہو جاتے ہیں اور پگڑی جو کشتی میں تھی.حضور نے اٹھائی اور حضرت میاں رفیع احمد صاحب کو دی کہ لو یہ پگڑی میاں ناصر احمد صاحب کو جو آپ کے پیچھے کھڑے ہیں دے دینا.میاں رفیع احمد صاحب نے وہ پگڑی لے لی اور میاں ناصر احمد صاحب کو دے دی.جسے انہوں نے اپنے سر پر رکھ لیا.☆.......۷۰ مکرم میجر اسلم حیات خاں صاحب حال اوکاڑہ 6، 7 نومبر کی رات حضور کی تشویشناک حالت کا علم ہونے پر رات دعا کرتے کرتے سو گیا.خواب میں دیکھا کہ مسجد مبارک میں صرف خلیفتہ امسح الثالث اور حضرت صاحبزادہ مرز ار فیع احمد صاحب آپس میں قریباً دس گز کے فاصلے پر آمنے سامنے سفید پگڑیاں اور اچکنیں پہنے کھڑے ہیں اور دونوں حضرات کے درمیان بڑے بڑے کتے کے قد کے بچھو ایک دوسرے کے اوپر سر رکھے حرکت کر رہے ہیں.کچھ حضرت خلیفتہ امسیح الثالث کی طرف اور کچھ حضرت صاحبزادہ مرزار فیع احمد صاحب کی طرف حرکت کر رہے ہیں.اتنے میں غربی دروازہ سے میں داخل ہوتا ہوں اور سیدھا بچھوؤں کی طرف بڑھ رہا ہوں، مجھے دیکھ کر وہ ہم گئے اور آہستہ آہستہ مسجد سے باہر جانا شروع کر دیا.اتنے میں ایک بہت بڑا ہجوم حضور خلیفتہ اسیح الثالث کی طرف بڑھا اور بیعت کے

Page 293

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے لئے ہاتھ آگے کر دیئے.☆......291 اے.مکرمہ والدہ حبیب الرحمان صاحب کارکن دفتر آبادی.ربوہ مورخہ 07 نومبر 1965ء کو بعد نماز عشاء رات دیر تک دعا کرتی رہی.آنکھ لگی تو خواب میں دیکھا کہ حضرت مرزا بشیر احمد صاحب تشریف فرما ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ ہم نے اپنا خلیفہ چن لیا ہے.آپ لوگ اپنا نیا خلیفہ منتخب کر لیں.اس کے بعد والدہ نے پوچھا کہ " کون نیا خلیفہ؟" اس پر حضرت مرزا بشیر احمد صاحب نے فرمایا کہ " میاں ناصر احمد جو ہیں." ۷۲ مکرم ملک محمد خان صاحب، 4 سری رام روڈ کرشن نگر.لاہور 07 نومبر کو حضرت خلیفہ اسیح الثانی کی بیاری کی خبر ریڈ یو پرسنی.بچوں سمیت دعا

Page 294

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے کی.رات کو کوئی تین بجے خواب میں دیکھا.292 کئی ایک دوست ایک جگہ اکٹھے ہیں ، جیسے حضور کا وصال ہو گیا ہے.ان لوگوں میں ایک صاحب ہیں جیسے یونین کونسل کے چیئر مین ہوتے ہیں.وہ کہتے ہیں.آپس میں فیصلہ کرلو.صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب اس چیئر مین کی دائیں طرف ہیں.کچھ عرصہ بعد دیکھتا ہوں کہ مرزا ناصر احمد صاحب کے ہاتھ میں ایک بندوق ہے.ان کے پاس ایک صاحب کے ہاتھ میں بندوق نظر آتی ہے.اس نظارہ کے بعد آواز آئی."میاں ناصر احمد خلیفہ اسیح ہو گئے."..☆.......۷۳ مکرم سردار عبد القادر صاحب.چنیوٹ میں حلفا اپنا خواب تحریر کر رہا ہوں.8، 7 نومبر 1965ء (اتوار وسوموار ) کی درمیانی رات خواب میں دیکھتا ہوں کہ ریڈیو سے خبر نشر ہوئی ہے کہ امام جماعت احمدیہ کی حالت نازک ہے اور ان کے نائب نے چارج سنبھال لیا ہے.اس وقت میرے ذہن میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ نائب کون؟ تو اشارہ ہوا " حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد " اس خواب کے تھوڑے وقفہ کے بعد حضور کی وفات کی اطلاع ملی )

Page 295

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۷۴.مکرم چوہدری سردار خان صاحب دانہ زید کے یتحصیل پسرور سیالکوٹ 07رنومبر 1965ء کو دن کے بارہ بجے خواب آیا کہ 293 ایک بہت بڑا ہجوم ہے جس میں حضرت خلیفۃ اسیح الثالث حضرت میاں ناصر احمد صاحب منتخب ہوئے ہیں اور بہت آدمی " لبیک لبیک " کہتے ہیں اور " ہم حاضر ہیں.ہم حاضر ہیں." کہتے ہیں.میں نے بھی خواب میں کہا."لبیک.ہم حاضر ہیں." ۷۵.مکرم بابو قاسم الد ین صاحب امیر ضلع سیالکوٹ مورخہ 08 نومبر 1965ء کو 2 اور 3 بجے صبح کے درمیان میں نے خواب دیکھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب خلیفہ منتخب ہوئے ہیں اور ربوہ میں خوشیاں منائی جارہی ہیں.(حضور کی وفات کی خبر اس کے بعد 15-4 صبح کے وقت ملی ) ☆.......

Page 296

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے.۷۶ مکرمه امینہ خلیل صاحبہ بنت مولوی محمد ابراہیم صاحب خلیل دار الصدر جنوبی.ربوہ 294 حضور طریقہ اسی اشانی کی وفات سے تھوڑی دیر قبل ایک ہے خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفہ اسیح الثانی کے گھر میں بڑی دھوم دھام سے کسی کی شادی ہورہی ہے.سیدہ مریم صدیقہ اور سیدہ مہر آپا اور خاندان مسیح موعود علیہ السلام کی دوسری عورتیں ایک کمرے میں بیٹھی ہیں.میرے ہمراہ میری دو کلاس فیلو تھیں.ہم بڑی مشکل سے اجازت لے کر اندر گئے ہیں.کمرہ میں خاموشی طاری تھی.میں نے سب سے مصافحہ کیا اور بیٹھ گئی.آتے وقت میں نے دوبارہ سیدہ مریم صدیقہ سے سلام کیا تو وہ کہنے لگیں کہ " کل ضرور یاد سے مرزا ناصر احمد صاحب کی فوٹو بنالانا." میں اجازت لے کر باہر آئی تو باہر بڑا ہجوم تھا.یہ خواب گھر میں سنائی ہی تھی کہ حضور کی وفات کی خبر آ گئی.ے.مکرم محمد اشرف صاحب ولد حاجی فضل احمد صاحب اسلامک ریسرچ سنیٹر 41 مال روڈ.لاہور مورخہ 08 نومبر 65ء کو بعد نما ز عشاء جب انتخاب خلافت شروع ہوا تو میں مسجد مبارک سے باہر پلاٹ میں بیٹھا حضرت خلیفہ اسیح الثانی کی یاد میں رورہا تھا کہ اونگھ آگئی اور

Page 297

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے خواب میں دیکھا کہ 295 ہم حضرت مرزا ناصر احمد صاحب کو مبارک باد پیش کرتے ہیں اور نعرے لگاتے ہوئے مسجد مبارک کی طرف بیعت کے لئے بڑھ رہے ہیں.خواب میں اتنی زور سے نعرہ لگا کر میں جاگ پڑا.یہ خواب اسی وقت میں نے بابومحمد شفیع صاحب سابق ہیڈ کلرک ایڈورڈ کالج لاہور کو سنا دی تھی.اس کے ڈیڑھ گھنٹہ بعد مسجد سے انتخاب کا اعلان ہوا.۷۸ مکرم حکیم محمد افضل صاحب فاروق صدر جماعت احمدیہ اوچ شریف ضلع بہاولپور ہم 08 نومبر 65ء کو صبح حضرت خلیفہ امسیح الثانی کی وفات کی خبرسن کر ربوہ کو روانہ ہوئے راستہ میں دعا کر رہا تھا کہ اللہ جماعت کو تفرقہ اور فتنہ سے محفوظ رکھے اور ساتھ ہی دعا کر رہا تھا کہ اے عالم الغیب خدا مجھے بتلا کہ خلیفہ ثالث کون ہوگا.چنانچہ میاں چنوں اور چیچہ وطنی کے درمیان بس میں ہی خواب دیکھی کہ ایک بہت بڑا اجتماع ہے اور تمام احمدی ایک کھلے میدان میں جمع ہیں.اس اجتماع کے آگے آگے صرف اکیلے حضرت صاحبزادہ حافظ مرزا ناصر احمد صاحب ہیں اور ان کے پیچھے پیچھے تمام احمدی بڑے لشکر کی صورت میں نظر آتے ہیں.یہ خواب میں نے اسی وقت بس میں احمدی دوستوں کو سنادی تھی.

Page 298

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۷۹.مکرم محمد اور میں صاحب نمبردار چک 99/6R براستہ ہڑ پہ روڈ ضلع منٹگمری (ساہیوال) 296 میں خدا تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر حلفیہ شہادت دیتا ہوں کہ مجھے حضرت خلیفۃ امسح الثانی کی وفات کی رات یہ خواب آئی.میں نے دیکھا کہ میں دو بیچ کر ہمیں منٹ پر خود حضرت خلیفہ اسیح الثانی جماعت کے ایک بہت بڑے ہجوم کو ارشاد فرمارہے ہیں."مرزا ناصر احمد کا ہاتھ پکڑ و!" یہ الفاظ حضور نے بڑے جوش سے فرمائے.جب آنکھ کھلی تو وقت 20-2 تھا.۸۰ مکرم خلیل الرحمن صاحب P.E.C.H.S 2/135-G کراچی اس عاجز نے 8،9 رنومبر 65ء کی درمیانی شب کو رات کے پونے دس بجے کے اندر جبکہ میں شاہین ایکسپریس سے ربوہ آرہا تھا.مندرجہ ڈیل رو یاد دیکھیں اس سے پہلے کراچی سے چلنے کے بعد سے یہ عاجز دعا کرتا رہا کہ یا اللہ تو مجھ پر انکشاف کر دے کہ خلیفہ اسیح الثالث تو کے چنے گا.جیسے تو نے حضرت خلیفہ اسی الاول کی وفات پر میرے پیارے والد حضرت منشی حبیب الرحمن صاحب پر انکشاف کیا تھا.(انہوں نے حضرت خلیفہ اول کی وفات کا تار پڑھتے

Page 299

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 297 ہی جواباً قادیان تار روانہ کر دیا تھا کہ میں اور میرا سارا خاندان حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد کے ہاتھ پر بیعت کرتے ہیں.) لہذا (خواب میں ) اس عاجز کے سامنے ایک ٹیلی گرام آگیا اس میں مندرجہ ذیل عبارت تھی.Mirza Nasir Ahmad Elected ٹیلی گرام کا کاغذ مڑا ہوا نہ تھا بلکہ صاف بے شکن کا غذ تھا.مکرم یوسف عثمان صاحب کا مبا الا یا آف مشرقی افریقہ جامعہ احمد یہ ربوہ میں خدا تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر عرض کرتا ہوں کہ جس رات حضور کی طبیعت بہت خراب ہو گئی تھی.میں رات کو درد دل سے حضور کی صحت کے لئے دعا کر کے سویا.رات کو ایک بجے خواب میں دیکھا کہ حضور وفات پاچکے ہیں اور نئے خلیفہ کے انتخاب کے لئے ممبر ایک جگہ جمع ہیں.یوں معلوم ہوتا تھا کہ میں بھی ممبر ہوں.ہم رور ہے تھے کہ اچانک ایک بورڈ ہمارے سامنے لایا گیا جس پر لکھا تھا."مرزا ناصر احمد صاحب خلیفہ ثالث ہو گئے ہیں." میں گھبراہٹ میں اُٹھا کہ تہجد پڑھوں مگر دو گھنٹے کے بعد حضور کی وفات کی خبر ملی.انالله وانا اليه راجعون

Page 300

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے مکرم راجہ عبدالماجد صاحب ولد راجہ عبدالحمید خان مرحوم دار الرحمت وسطی ربوه 298 میں نے اتوار اور سوموار کی شب (08-07 نومبر 65ء ) کراچی میں تقریباً دو بجے رات کو ایک خواب دیکھا.جو میں اس خدا کی قسم کھا کر جس کے ہاتھ میں میری جان ہے حلفاً بیان کروں گا.حضور کی صحت کے لئے دعا کرتے کرتے لیٹ گیا اور بہت زیادہ قلق تھا.اسی حالت میں نیند نے غلبہ پالیا اوردیکھا کہ حضرت علیہ اسی انانی تشریف فرماہیں اور آپ کے سامنے حضرت خلیفہ اسیح الثالث حضرت مرزا ناصر احمد صاحب بیٹھے ہوئے ہیں.حضرت خلیفہ اسیح الثانی نے حضرت مرزا ناصر احمد صاحب کا ہاتھ زور سے پکڑ کر اپنی طرف کھینچا اور اپنے قریب کیا اور اپنی پگڑی اپنے سر سے اتار کر آپ کے سر پر رکھی دی.۸۳ مکرمه امته الشافی صاحبه شائسته دار الرحمت غربی (الف) ربوہ میں اللہ تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر جانا لکھتی ہوں کہ خاکسارہ نے حضرت خلیفہ المسیح حلفاً الثانی کے وصال کی رات، صبح کے قریب خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفتہ امسیح الثانی اچھی صحت کی حالت میں سفید لباس پہنے اپنے صحن کے

Page 301

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 299 درمیان کھڑے ہیں اور حضور کے ساتھ حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب ہیں.حضور ان کا دایاں بازو پکڑ کر فرماتے ہیں." ناصر! میں نے جو تم پر جماعت کی ذمہ داریاں عائد کی ہیں.ان کو تمہیں اچھی طرح سے انجام دینا اور سنبھالنا ہوگا." ☆...۸۴ مکرمہ فاطمہ بیگم صاحبہ اہلیہ عبدالرحمان صاحب ویسٹ پاکستان ڈینٹل ہسپتال لاہور انتخاب خلافت سے نصف گھنٹہ پہلے جبکہ مجلس انتخاب کا اجلاس شروع ہوا تھا.کشفی حالت میں دیکھا کہ صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب کے نام کے نعرے لگ رہے ہیں اور ایک لاتعداد مخلوق ادھر ادھر بھاگی پھرتی ہے.جو ایک دوسرے سے کہہ رہے ہیں کہ صاحبزادہ میاں ناصر احمد صاحب جماعت کے خلیفہ چن لئے گئے ہیں..........

Page 302

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 300 ۸۵ مکرم غلام محمد صاحب لغاری جنرل سیکرٹری سندھ ہاری کمیٹی.سچائی منزل میر پور خاص میں نے ایک خواب جیل میں دیکھا تھا کہ مرزا ناصر احمد صاحب کو ایک بڑے اجتماع میں ایک ہار پہنایا جارہا ہے.جس کی روشنی آسمان تک جارہی ہے.واللہ اعلم بالصواب ( لغاری صاحب غیر احمدی ہیں آپ نے گاڑی میں ہمارے منیجر حمد آباد اسٹیٹ کو یہ تحریر دی تھی.جبکہ ابھی حضرت خلیفہ المسیح الثانی نوراللہ مرقدہ کا وصال نہیں ہوا تھا.) ۸۶ مکرم اخوند فیاض احمد صاحب لاہور کینٹ اگر چہ حضرت خلیفہ مسیح الثالث (رحمہ اللہ) کے مند خلافت پر متمکن ہونے سے پہلے اس عاجز نے خواب میں دیکھا تھا کہ حضرت مصلح موعود خلیفہ مسیح اثنی نوراللہ مرقدہ کا مزار ہے اور اس کے سرہانے کی طرف حضرت حافظ مرزا ناصر احمد صاحب تشریف فرما ہیں اور آپ کے پہلو میں ایک صاحب بیٹھے ہیں جن کا نام "عثمان" ہے.لیکن حضرت مصلح موعود نوراللہ مرقدہ کے وصال سے کچھ قبل اس عاجز نے ایسا خواب دیکھا تھا کہ جلسہ سالانہ ہے.اور حضرت مصلح موعود (رحمہ اللہ ) اسٹیج پر کھڑے ہیں اور لکھی ہوئی تقریر پڑھ رہے ہیں.مگر حضرت مصلح موعود نوراللہ مرقدہ کا وصال ہو گیا.انا لله وانا الیه راجعون.اور حضرت مصلح موعود کی

Page 303

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 301 وفات کے بعد پہلے جلسہ سالانہ پر حضرت خلیفہ مسیح الثالث (رحمہ اللہ) نے افتاحی تقریرفرمائی خلیفۃالمسیح جو آپ نے لکھے ہوئے Notes کی مدد سے فرمائی.اور حضرت سیدہ نواب مبارکہ بیگم صاحبہ کے فرمان زمانہ محمود کا زمانہ ہے" سے اس عاجز نے حضرت مصلح موعود نور اللہ مرقدہ کولکھی ہوئی تقریر پڑھ کر سنانے والے خواب کی اصل تعبیر پالی.۸۷.حضرت مرزا ناصر احمد صاحب کے خلیفہ ثالث بننے کے 21 سال پہلے کی الہی شہادت حضرت ڈاکٹر حشمت اللہ صاحب رفیق حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور ذاتی معالج ومعتمد ساتھی حضرت مصلح موعود تحریر فرماتے ہیں.جماعت احمد یہ 1955ء سے 1965 ء تک جس قدر تفرع سے حضرت خلیفہ المسیح الثانی نور اللہ مرقدہ کی صحت یابی کے لئے دعائیں کرتی رہی اور صدقات دیتی رہی.اُس کی مثال روئے زمین پر نہیں مل سکتی.بار بار دعا کے لئے خاص تحریکات کی جاتی رہیں اور جب بظاہر حضور کو کامل صحت نہ ہوئی تو بعض لوگوں نے یہ گمان کیا کہ جماعت کی دعائیں قبول نہیں ہوئیں.لیکن خالق کا ئنات خوب جانتا تھا کہ یہ دعائیں اور صدقات ضائع نہیں ہوں گے بلکہ یہ کسی نہ کسی رنگ میں اُس کی بارگاہ میں شرف قبولیت حاصل کریں گے.اور وہ ایک دن ضرور اُن کا نتیجہ دکھائے گا.اور دعا کرنے والوں پر خوب عیاں ہو جائے گا کہ ان کی

Page 304

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 302 دعائیں ضائع نہیں ہو ئیں بلکہ احسن طور پر قبول ہو کر ایک احسن تخلیق کا موجب بنی ہیں.خدائے رحیم و کریم ان دعاؤں کو جمع کرتا جا رہا تھا.وہ ہمارے صدقات کو محفوظ کر رہا تھا.اور وہ جماعت احمدیہ کوگر یہ اور تضرع اور ابتہال کا موقع دے رہا تھا.اُسے اپنے در کا فقیر بنائے چلا جارہا تھا.اور ساتھ ہی ساتھ اپنی رحمانیت کے صدقے مخفی طور پر ایک اور روحانی وجود کی تخلیق کر رہا تھا تا ایک دن وہ جماعت احمدیہ پر وہ وقت لے آئے جب وہ یقین کی آنکھ سے دیکھ لے کہ اُس کا رحیم و کریم خدا اجر دینے میں کتنا صادق اور وفا دار ہے.جب اللہ تعالیٰ نے اپنی مشیت سے حضرت خلیفہ اسیح الثانی نوراللہ مرقدہ کو وفات دے دی تو اُس کے ساتھ ہی وہ اپنی مخفی تخلیق کو سامنے لے آیا.اور جماعت کو بتا دیا کہ وہ آج اُن کی سب دعاؤں کا بدلہ خلافت ثالثہ کے رنگ میں دے رہا ہے.خدا تعالی کی طرف سے قیام خلافت ثالثہ کی شکل میں جو احسان جماعت پر ہوا ہے اُس کا وہ جتنا شکر بھی کرے کم ہے.دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ حضرت خلیفۃ المسیح الثالث کی عمر دراز کرے.آپ کے قدم کو ہمیشہ راستی پر قائم رکھے اور روحانی بلندیاں عطا کرے تاکہ جماعت احمدیہ کی خوش بختی میں اور ترقی ہو.احباب جماعت حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کی نافلۃ لک والی پیشگوئی کے پورا ہونے اور حق بحق دار، رسید کے اظہار سے آشنا ہو چکے ہیں.لیکن علاوہ اس مستقل پیشگوئی کے جماعت کے بعض افراد کو بھی اللہ تعالیٰ نے حضرت خلیفتہ المسح الثالث کے متعلق مبشرات سے نوازا ہے.جو وقتاً فوقتاً احباب کے سامنے آئیں.اور انشاء اللہ آئندہ بھی آتی رہیں گی.اسی قسم کی ایک رؤیا ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ ایک دن اللہ تعالیٰ خلافت کا

Page 305

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 303 تاج حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب کو پہنانے والا تھا.چنانچہ ڈاکٹر شیخ عبداللطیف صاحب دہلی سے حضرت خلیفہ امسیح الثانی ( نور اللہ مرقدہ ) کی خدمت میں تحریر فرماتے ہیں." مجھے ماہ جنوری 1944 ء کے آخری پندرہ دن میں دوخوا ہیں آئیں جو درج ذیل ہیں.(۱) میں دیکھتا ہوں کہ حضور کی زندگی کے کم و بیش ہونے کا سوال بارگاہ الہی میں پیش ہے.پھر دیکھتا ہوں کہ کسی کو بہت بڑا رتبہ ملنے والا ہے.اس کے بعد میری آنکھوں کے سامنے ناصر احمد صاحب کا نام اور شکل بہت دیر تک گھومتی رہتی ہے.( ناصر احمد صاحب مراد حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد ہیں ) پھر میری آنکھ کھل گئی." (الفضل 18 مارچ 1944ء) یہ مہیب قدرت الہی ہے کہ آج سے اکیس سال قبل ایک شخص کو نظارہ دکھایا جاتا ہے کہ جب حضرت خلیفہ اسیع الثانی ( نور اللہ مرقدہ ) کو خدا تعالیٰ اپنے پاس بلا لے گا تو حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب سلمہ اللہ تعالیٰ جماعت کے امام اور آپ کے جانشین ہوں گے.اور خلافت کا عظیم انعام انہیں عطا ہو گا اور پھر اسے جماعت کے اخبار میں بھی شائع کروا دیا تا وہ محفوظ رہے اور آئندہ آنے والوں کے لئے ایمان واخلاص کی زیادتی کا موجب ہو.ں ایک درواقع یہی ہدیہ ناظرین کرتا ہوں جس سے ہمارے امام حضرت خلیفہ میں الاٹ کی شان اور اُن کا وہ مقام ظاہر ہوتا ہے جو حضرت مصلح موعود کی نظر میں تھا.وھوھذا.

Page 306

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 304 " 1921 میں حضور خلیفہ لمسیح الثانی (نوراللہ مرقدہ ) بغرض تبدیلی آب و ہوا کشمیر تشریف لے گئے اور ایک ڈیڑھ ماہ کے لئے احمدی ڈار خاندان کے گاؤں ناسنور میں قیام پذیر ہوئے.ان ہی دنوں حضور نے کوثر ناگ جھیل کی جو 14 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ہے سیر بھی کی.سیر کے لئے جو قافلہ بنا قریباً 30 آدمیوں پر مشتمل تھا.جن میں مردوں کے علاوہ مستورات اور بچے بھی شامل تھے.جھیل چونکہ بہت زیادہ بلندی پر واقع تھی اور قافلہ میں بچوں والی عورتیں ، چھوٹے بچے اور مردوں میں بعض بھاری جسم والے اور پیدل چلنے کی عادت نہ رکھنے والے مرد شامل تھے.اس لئے قافلہ بڑے تنگ وقت میں جھیل پر پہنچا.اور اُسے وہاں ٹھہرنے کا بہت کم موقعہ ملا.کیونکہ بارش اور ژالہ باری کا خطرہ تھا.اس لئے حضور بہت جلد واپس لوٹ آئے.لیکن اس کے باوجود قافلہ بارش کی زد میں آگیا کچھ دور چلنے کے بعد حضور نے قافلہ کے افراد کی حاضری لی اور حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب کو موجود نہ پا کر اونچی آواز سے پکارا.ناصر احمد کہاں ہے.کشمیری بھائیوں میں سے ایک نے جواب دیا.حضور وہ حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد صاحب کے ہمراہ چشمہ کی دوسری جانب سے تشریف لا رہے ہیں.حضور سفر جاری رکھیں.وہ بھی انشاء اللہ پہنچ جائیں گے.حضور نے بڑے زور سے فرمایا ! میں اپنے بیٹے کو چھوڑ کر آگے نہیں جاسکتا.لیکن جب کشمیری بھائیوں نے یقین دلایا کہ وہ حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد صاحب کے ساتھ درست راستہ پر آرہے ہیں اور کچھ دور آگے جا کر ہم نے بھی اُن کے ساتھ مل جانا ہے تو حضور آگے چل پڑے.آج کے واقعات کو دیکھ کر اس بات کا علم ہوتا ہے کہ حضور کو اس وقت حضرت

Page 307

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 305 صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب کا کیوں اتنا فکر تھا.دراصل وہ ایک قیمتی وجو دتھا جسے ت مصلح موعود جیسا صاحب فراست باپ چھوڑ کر آگے نہیں جاسکتا تھا.حضرت اس کے بعد میں اپنے متعلق بھی کچھ کہنا چاہتا ہوں.احباب کو معلوم ہے کہ یہ ناچیز حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مقدس خاندان کا قریباً پچاس سالہ وفادار خادم رہا ہے.ابتداء میں خدمت کا موقع 1918ء میں ملا اور اس کے بعد متواتر خدمت کرتے چلے جانے کا شرف حاصل ہوا.حضور نے 1924 ء میں یورپ کا سفر اختیار فرمایا تو اس عاجز کو بھی حضور کی معیت کا شرف نصیب ہوا.سفر پر روانہ ہونے سے دو تین روز قبل حضرت ام ناصر صاحبہ نے خاکسار کو بلوا کر فرمایا.ڈاکٹر صاحب ! آپ اپنا فوٹو میرے بچوں کے ساتھ بیٹھ کر کھنچوا کر دے جائیں.چنانچہ حسب ارشا د فوٹو کھنچوایا گیا.جس میں شامل ہونے والے اصحاب مندرجہ ذیل ترتیب سے بیٹھے ہیں.دائیں سے بائیں : حشمت اللہ ، صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب،صاحبزادہ مرزا مبارک احمد صاحب،صاحبزادہ مرزا منور احمد صاحب تقسیم ملک تک یہ فوٹو اس عاجز کے پاس موجود تھا.بعد میں یہ قادیان رہ گیا لیکن بہر حال اس سے اس تعلق کا علم ہوتا ہے جو مجھے حضرت خلیفہ اسیح الثانی نور اللہ مرقدہ اور حضور کے صاحبزادگان سے ہے." ایاز محمود سیرت حضرت ڈاکٹر حشمت اللہ صاحب صفحہ 167 تا 171) ☆.......

Page 308

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے -۸۸ مکرم مرزا عبدالرشید صاحب وکالت تبشیر ربوه 306 1954ء میں سیدنا حضرت خلیفہ مسیح الثانی نور اللہ مرقدہ نے نو جوانوں کو درود شریف بکثرت پڑھنے کی طرف توجہ دلائی.چنانچہ عاجز نے نماز میں جو درودشریف درج ہے اس کا وردا اپنا معمول بنالیا.سوموار اور جمعرات کا روزہ بھی رکھنا شروع کیا.ایک روز سحری کے وقت درود شریف کا ورد کرتے ہوئے آنکھ لگ گئی.دیکھا کہ میں بیت مبارک میں داخل ہورہا ہوں.ہر طرف چاندنی ہی چاندنی ہے.جتنی تیزی سے ورد کرتا ہوں سرور بڑھتا جاتا ہے.اور چاندنی واضح ہوتی جاتی ہے خواب میں حضرت بابا گورونانک رحمۃ اللہ علیہ جیسی بزرگ شبیہ کی صورت میں حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما ہیں.آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے گرد نور کا ہالہ اس قدر تیز ہے کہ آنکھیں چندھیا جاتی ہیں.باوجود کوشش کے شبیہ مبارک پر نظر نہیں ٹکتی.آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دائیں طرف سیدنا مسیح موعود علیہ السلام ہیں اور پھر سیدنا حضرت خلیفہ امسح الاول نور اللہ مرقدہ تشریف فرما ہیں.سید نا حضرت نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم مبارک سے نور کا ہالہ چلتا ہے جو سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے جسم مبارک سے گزر کر حضرت خلیفہ مسیح الاول نور اللہ مرقدہ کی طرف جاتا ہے.ان تینوں مقدس ہستیوں کے سامنے درمیان میں حضرت مصلح موعود ہیں ان پر بھی نورانی شعائیں پڑ رہی ہیں.ان کے بعد حضرت مرزا ناصر احمد صاحب ( رحمہ اللہ ) اور حضرت مرزا طاہر احمد ہیں ( رحمہ اللہ ) دونوں ساتھ ساتھ ہیں.اس کے بعد ہ تمہیں دیکھیں لیکن ان کے چیرے ذہن میں محفوظ نہیں رہے.میں نے یہ خواب حضرت خلیفتہ اسیح الثانی ( نور اللہ مرقدہ) کی خدمت میں لکھی حضور نے فرمایا بڑی مبارک، بڑی مبارک، بڑی مبارک خواب ہے.حضور نے ارشاد فرمایا کہ حضرت مرزا بشیر احمد صاحب سے ملیں.حضرت میاں صاحب سے ملاقات ہوئی تو دس پندرہ دفعہ سے

Page 309

خلافت ثالثه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 307 زائد مجھ سے نظارہ سنا.اور بار بار سوالات بیچ میں کرتے رہے.پھر فرمایا کسی سے خواب بیان نہیں کرنی.خلافت ثالثہ کا انتخاب ہوا تو پھر یہ نظارہ لکھ کر بھجوا دیا حضرت مولانا جلال الدین شمس صاحب کے ذریعے پیغام ملا کہ حضور فرماتے ہیں کہ خواب آگے بیان نہیں کرنی.خاکسار نے حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کو خواب میں پگڑی باندھے دیکھا تھا.اس بناء پر کبھی کبھی کہا کرتا تھا کہ حضور پگڑی باندھا کریں حضور فرمایا کرتے.میں پگڑی کے لوازمات پورے نہیں کر سکتا اس لئے پگڑی نہیں پہنتا." تاریخ تحریر 05 / جولائی 1982ء)

Page 310

خلافت ثالثه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے حضرت مسیح موعود حضرت خلیفہ المسح الاول آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نور کا بار نور کا ہار نور کی شعاعیں نور کی شعاعیں حضرت مصلح موعود حضرت مرزا طاہر احمد حضرت مرزا ناصر احمد 308

Page 311

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے خلافت رابعہ بارے الہامات وكشوف اور مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 309

Page 312

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے حضرت خلیفہ المسیح اثنی نوراللہ مرقدہ نے حضرت ام طاہر کو مخاطب ہوکر ایک مرتبہ فرمایا: " مجھے خدا تعالیٰ نے الہاماً بتایا ہے کہ طاہر ایک دن خلیفہ بنے گا." (ایک مرد خدا صفحہ 208) 310

Page 313

311 خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے قرون اولیٰ کی بعض پیشگوئیوں کا مصداق بادشاہت پوتے کو ملے گی.یہود کی احادیث کی مشہور کتاب "طالمود" میں لکھا ہے.It is said that he(The Messiah) Shall die and his kingdom decend to his son and grandson.(In proof of this openion ysaih xLII is qouted) ترجمہ " یہ بھی ایک روایت ہے کہ مسیح کے وفات پانے کے بعد اس کی بادشاہت ( یعنی آسمانی بادشاہت) اس کے فرزند اور پھر اُس کے پوتے کو ملے گی.اس روایت کی تائید میں یسعیاہ باب 42 آیت 4 کا حوالہ دیا جاتا ہے." طالمود از جوزف بر کلے باب 5 مطلو به لندن 1878ء) پیشگوئی مسیح ناصری کے وجود میں تو پوری نہیں ہوئی کیونکہ نہ ان کا کوئی فرزند تھا نہ پوتا.یسعیاہ کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ پیشگوئی مسیح موعود اور اُس کے مبشر فرزند اور پوتے کے متعلق ہے.جن کے متعلق زیادہ صراحت خود حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے الہامات میں ہے.حدیث نبوى لناله رجال من هولاء فارس کے مصداق: آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد لو كان الايمان معلقاً بالثريا لناله رجال من ھو لاء کے مصداق بہت سے فارسی انسل دوست ہیں جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی اولاد سے ہوں گے.اُن کے ایک مصداق سید نا حضرت مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ امسیح الرابع بھی تھے.

Page 314

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے آسمانی منادی: 312 حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ کے وجود میں پوری ہونے والی پیشگوئی کا ایک سلسلہ احمدیہ ٹیلی ویژن سے متعلق ہے جس میں ایک آسمانی منادی کا ذکر ہے جس کی تصویر اور آواز دنیا بھر میں بیک وقت دیکھی اور سنی جائے گی.صرف ایک پیشگوئی درج کی جاتی ہے.حضرت امام رضا علی بن موسیٰ سے پوچھا گیا آپ میں سے امام قائم کون ہوگا.فرمایا میرا چوتھا بیٹا ، لونڈیوں کی سردار کا بیٹا جس کے ذریعہ اللہ تعالیٰ زمین کو ہر ظلم سے مطہر کر دے گا......یہ وہی ہے جس کے لئے زمین سمیٹ دی جائے گی.اور یہی وہ ہے جو آسمان سے بطور ایک منادی صدا کرے گا.جس کو اللہ تعالیٰ تمام اہل ارض کو سنادے گا.۴.غیر معمولی لمبے دن : ( بحارالانوار جلد 52 صفحه 321 از شیخ محمد باقر مجلسی) حدیثوں میں پیشگوئی ہے کہ دجال کے زمانہ میں غیر معمولی لمبے دن ہوں گے اس لئے وقت کا اندازہ کر کے نماز پڑھنا.حضور نے 1993ء میں قطب شمالی کے بلند ترین مقامات کا دورہ فرمایا جہاں 24 گھنٹے دن رہتا ہے.حضور نے پانچ نمازیں قافلہ کے ساتھ باجماعت ادا کیں اور جمعہ بھی پڑھایا.

Page 315

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 313 سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے الہامات ، پیشگوئیاں جن کے مصداق سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ ٹھہرے إِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلَامٍ نَافِلَةً لَّكَ ہم تمہیں ایک ایسے پوتے کی بشارت دیتے ہیں جو عظیم الشان ہوگا.میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا.حضور رحمہ اللہ کے دور میں MTA کے ذریعہ اور حضور رحمہ اللہ کے ماریشس اور ناروے کے North End تک بنفس نفیس جانے اور خطبات کے ذریعہ پیغام پہنچانے سے یہ پیشگوئی پوری ہوئی..موعود ذریت: حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں.اس مسیح کو بھی یادرکھو جو اس عاجز کی ذریت میں سے ہے جس کا نام ابن مریم بھی رکھا گیا ہے".۴.لندن میں مدلل تقریر: (ازالہ اوہام از روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 318) حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں." میں نے دیکھا کہ میں شہر لندن میں ایک منبر پر کھڑا ہوں اور انگریزی زبان میں ایک نہایت مدلل بیان سے اسلام کی صداقت ظاہر کر رہا ہوں بعد اس کے میں نے بہت سے پرندے پکڑے جو چھوٹے چھوٹے درختوں پر بیٹھے ہوئے تھے جن کے رنگ سفید تھے.

Page 316

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 314 میں نے اس کی یہ عبیر کی کہ اگر چہ میں نہیں مگرمیری تحریریں ان لوگوں میں پھیلیں گی اور بہت سے راستباز انگریز صداقت کا شکار ہو جائیں گے." (ازالہ اوہام از روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 377) آدھا عربی میں آدھا انگریزی میں: حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا قریباً 1880ء کا کشف ہے.فرماتے ہیں.ایک دفعہ میں نے خواب میں دیکھا تھا کہ ایک شخص میرا نام لکھ رہا ہے تو آدھا نام اس نے عربی میں لکھا ہے اور آدھا انگریزی میں لکھا ہے.انبیاء کے ساتھ ہجرت بھی ہے.لیکن بعض رویا نبی کے اپنے زمانہ میں پوری ہوتے ہیں اور بعض اولا د یا کسی متبع کے ذریعہ سے پورے (الحکم 10 ستمبر 1905ء) ہوتے ہیں." حضور نے ہجرت بھی کی اور پھر ایم ٹی اے پر لقاء مع العرب پروگرام میں انگریزی اور ربی گفتگو کے ذریعہ دعوت الی اللہ کی توفیق پائی.نیز عربی رسالہ "التقوی اور انگریزی رسالہ ریویو آف ریلیجنز " لندن سے با قاعدگی سے جاری ہوئے.بادشاہ تیرے کپڑوں سے برکت ڈھونڈیں گے : حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا 1868ء کا الہام ہے."بادشاہ تیرے کپڑوں سے برکت ڈھونڈیں گے پھر بعد اس عالم کشف میں وہ بادشاہ بھی دکھلائے گئے جو گھوڑوں پر سوار تھے." براہین احمدیہ از روحانی خزائن جلد 1 صفحہ 622) خلافت رابعہ میں بیسیوں بادشاہ احمدی ہوئے اور کئی ایک نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے کپڑے کا تبرک بھی حضور سے جلسہ سالانہ پر حاصل کیا.2002ء کے جلسہ سالانہ بین پر کئی بادشاہ گھوڑوں پر سوار ہو کر جلسہ سالانہ میں شامل بھی ہوئے.

Page 317

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے بعد گیارہ.انشاء اللہ : 11 دسمبر 1900 ء کا الہام ہے بعد گیارہ انشاء اللہ.315 یہ الہام کئی رنگوں میں پورا ہوا.حضور کی خلافت کے 11 سال بعد 1993ء میں لندن میں عالمی بیعت کی تقریب کا آغاز ہوا.لندن سے مسلم ٹیلی وژن احمد یہ انٹر نیشنل کا آغاز ہفت روزه الفضل انٹرنیشنل کا اجراء اور یویو آف ریلیجنز کی نئے انداز میں اشاعت جنوری 1994ء میں شروع ہوئی اور ساہیوال کے اسیران راہ مولیٰ کی رہائی 20 مارچ 1994 ءکو عمل میں آئی._^ مخالفانہ کتاب دھوئی گئی: حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی 10 ستمبر 1903ء کی رؤیا ہے کہ خواب میں کسی مخالف کی کتاب کو پانی سے دھو رہے ہیں اور ایک شخص پانی ڈال رہا ہے یہاں تک کہ سفید کاغذ نکل آیا.یہ رویا وائٹ پیپر کے متعلق حضور کے خطبات "زھق الباطل" سے پوری ہوئی.و.قتل کی سازش: (ضمیمہ خالد جون 1985ء) حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا ایک رؤیا درج ذیل ہے.مکرریہ کہ 18 اکتوبر 1892ء کے بعد 107 دسمبر 1892ء کو ایک اور رویا دیکھا.کیا دیکھتا ہوں کہ میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ بن گیا ہوں.یعنی خواب میں ایسا معلوم کرتا ہوں کہ وہی ہوں اور خواب کے عجائبات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ بعض اوقات ایک شخص اپنے تئیں دوسرا شخص خیال کر لیتا ہے.سو اس وقت میں سمجھتا ہوں کہ میں علی مرتضی ہوں اور ایسی صورت واقع ہے کہ ایک گروہ خوارج کا میری خلافت کا مزاحم ہورہا ہے یعنی وہ گروہ میری خلافت

Page 318

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 316 کے امرکور و کنا چاہتا ہے اور اس میں فتنہ انداز ہے.تب میں نے دیکھا کہ رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس ہیں اور شفقت اور تو ڈر سے مجھے فرماتے ہیں: یا عَلِيُّ دَعْهُمْ وَأَنْصَارَ هُمُ وَزَرَاعَتَهُمُ یعنی اے علی ! ان سے اور ان کے مددگاروں اور ان کی کھیتی سے کنارہ کر اور ان کو چھوڑ دے اور ان سے منہ پھیر لے اور میں نے پایا کہ اس فتنہ کے وقت صبر کے لئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مجھ کو فرماتے ہیں اور اعراض کے لئے تاکید کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ تو ہی حق پر ہے مگر ان لوگوں سے ترک خطاب بہتر ہے اور کھیتی سے مراد مولویوں کے پیروؤں کی وہ جماعت جوان کی تعلیموں سے اثر پذیر ہے جس کی وہ ایک مدت سے آبپاشی کرتے چلے آئے ہیں.پھر بعد میں اس کے میری طبیعت الہام کی طرف متحد رہوئی اور الہام کے رو سے خدا تعالیٰ نے میرے پر ظاہر کیا کہ ایک شخص مخالف میری نسبت کہتا ہے: ذَرُونِی اَقْتَلُ مُوسیٰ یعنی مجھ کو چھوڑ تا میں موسیٰ کو یعنی اس عاجز کو قتل کر دوں اور یہ خواب رات کے تین بجے قریباً بیس منٹ کم میں دیکھی تھی اور صبح بدھ کا دن تھا.فالحمد للہ علی ذالک" طرح ہوگا.آئینہ کمالات اسلام از روحانی خزائن جلد 5 صفحہ 219-218 حاشیہ) 21 دسمبر 1902ء کا الہام ہے کہ : تم پر ایسا زمانہ آنے والا ہے جو مسیح کے زمانہ کی 19 جنوری 1903ء کے رویا میں حضور نے دیکھا کہ فرعون ایک لشکر کشیر کے ساتھ تعاقب میں ہے مگر آپ فرماتے ہیں کہ میرا رب میرے ساتھ ہے.تمام خلفاء میں سے حضرت خلیفہ اسیح الرابع واحد خلیفہ تھے جن کو خلافت کی مہ داریاں ادا کرنے سے قانونی پابندیاں لگا کر روکنے کی کوشش کی گئی اور پھر ایک شخص کے قتل کا الزام لگا کر آپ کے قتل کی سازش تیار کی گئی اور تعاقب بھی کیا گیا مگر اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے بچالیا.اور سمندر پارلے گیا.( خطبہ 5 جولائی 1985ء)

Page 319

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 317 قرآن مجید کی آیت ذَرُونِی اقْتَلُ مُوسیٰ کی تفسیر کرتے ہوئے حضرت خلیفہ اُ ضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: یہ جو ہے آیت فرعون کا یہ کہنا کہ موسیٰ کوقتل کر دوں.ایسا ہی زمانہ جماعت احمدیہ پر آنے والا تھا جس کا میں ذکر کر رہا ہوں کہ آچکا ہے اور حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے ایک الہام میں بڑی وضاحت سے یہ بات مذکور ہے.ایک تحریر ہے لمبی جس میں پہلے فرماتے ہیں.يَا عَلِيُّ دَعْهُمْ وَأَنْصَارَ هُمْ وَزِرَاعَتَهُمْ كـ اللہ تعالیٰ نے مجھے علی کہہ کر مخاطب فرمایا اور کہا کہ ان کو چھوڑ دے ، ان سے اعراض کر.وَاَنْصَارَهُمُ اور ان کے مددگاروں سے بھی زَرَاعَتَهُمُ اور جو وہ کھیتی اگارہے ہیں.یہ تحریر ہے.اس کے بعد حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں." پھر بعد اس کے میری طبیعت الہام کی طرف متحد رہوئی اور الہام کی رو سے خدا تعالیٰ نے میرے پر ظاہر کیا کہ ایک شخص مخالف میری نسبت کہتا ہے.ذَرُونِی اقْتُلُ مُوسیٰ یعنی مجھ کو چھوڑتا میں موسیٰ کو یعنی اس عاجز کو قتل کر دوں اور یہ خواب رات کے تین بجے قریباً بیس منٹ کم میں دیکھی تھی اور صبح بدھ کا دن.فالحمد للہ علی ذالک" آئینہ کمالات اسلام از روحانی خزائن جلد 5 صفحہ 218-219 حاشیہ ) اب دیکھیں پہلے اس سے بیان فرما یا علی والا مضمون اور چھوڑ دے، ان کو اللہ تعالیٰ آپ ہی سنبھال لے گا.اس کے بعد الہام کی طرف طبیعت منتقل ہوئی اور یہ الہام ہوا ذَرُونِی اقْتُلُ موسى - لیکن علی کے تعلق سے یہ بات واضح کرتی ہے کہ چوتھے خلیفہ کے وقت میں یہ واقعہ ضرور ہونے والا ہے اور بھی بہت سے شواہد ہیں جو بتا رہے ہیں کہ اسی زمانہ میں ہوگا اور چونکہ ہو چکا ہے اس لئے اس استنباط کو فرضی نہیں قرار دیا جا سکتا.واقعات کی بعینہ یہی شہادت ہے.( ترجمۃ القرآن کلاس 243.ریکارڈ شدہ 28 اپریل 1998ء)

Page 320

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے - 1 + بادشاہوں کا قبول اسلام: 318 " عالم کشف میں مجھے وہ بادشاہ دکھلائے گئے جو گھوڑوں پر سوار تھے اور کہا گیا کہ یہ ہیں جو اپنی گردنوں پر تیری اطاعت کا جوا اٹھا ئیں گے اور خدا انہیں برکت دے گا" تجلیات الہیہ از روحانی خزائن جلد 20 صفحہ 409 حاشیہ) 2002ء کے جلسہ سالانہ بین پر کئی بادشاہ گھوڑوں پر سوار ہو کر جلسہ میں شامل ہوئے.

Page 321

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے مرتبہ فرمایا.حضرت مصلح موعود کی پیشگوئیاں، رؤیا و کشوف اور الہامات طاہر ایک دن خلیفہ بنے گا : 319 حضرت خلیفہ امسیح الثانی نور اللہ مرقدہ نے حضرت ام طاہر کو مخاطب کرتے ہوئے ایک " مجھے خدا تعالیٰ نے الہاماً بتایا ہے کہ طاہر ایک دن خلیفہ بنے گا" میرا انجام ابراہیم جیسا ہو: (ایک مرد خدا صفحہ 208) "ان بشارتوں میں سے ایک یہ ہے کہ میں نے دیکھا کہ میں بیت الدعا میں بیٹھا تشہد کی حالت میں دعا کر رہا ہوں کہ الہی! میرا انجام ایسا ہو جیسا کہ حضرت ابراہیم" کا ہوا.پھر جوش میں آکر کھڑا ہو گیا ہوں اور یہی دعا کر رہا ہوں کہ دروازہ کھلا ہے اور میر محمد اسماعیل صاحب اس میں کھڑے روشنی کر رہے ہیں.اسماعیل کے معنی ہیں خدا نے سن لی اور ابرا ہیمی انجام سے مراد حضرت ابراہیم کا انجام ہے کہ ان کے فوت ہونے پر خدا تعالیٰ نے حضرت اسحاق اور حضرت اسماعیل دو قائم مقام کھڑے کر دیئے.یہ ایک طرح کی بشارت ہے جس سے آپ لوگوں کو خوش ہو جانا چاہیے." یہ پیشنگوئی حضرت خلیفہ امتاع الثالث اور حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالی کے وجود سے پوری ہوئی.(عرفان الہی انوار العلوم جلد 4 صفحہ 288)

Page 322

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ٣.مصلح موعود جیها: 320 "خدا نے مجھے بتایا ہے کہ وہ ایک زمانہ میں خود مجھ کو دوبارہ دنیا میں بھیجے گا اور میں پھر کسی شرک کے زمانہ میں دنیا کی اصلاح کے لئے آؤں گا جس کے معنے یہ ہیں کہ میری روح ایک زمانہ میں کسی اور شخص پر جو میرے جیسی طاقتیں رکھتا ہوگا نازل ہوگی اور وہ میرے نقش قدم پر چل کر دنیا کی اصلاح کرے گا." (الفضل 19 فروری 1956ء) ۴.روسی علاقوں میں احمدیت : حضرت مصلح موعود کی ایک رویا میں ذکر ہے کہ فوجیوں کے خطرہ کی وجہ سے حضور کو ہجرت کرنی ہوگی.اور ام طاہر کے بیٹے کے ذریعے روس کے علاقوں سے احمدیت کا تعلق قائم ہوگا.ہجرت کی پیشگوئی: (خطبہ جمعہ ازخلیفہ مسیح الرابع 15 جون 1990ء) حضرت خلای اسبیح الرابع رحمہ اللہ نے فرمایا.خلیفة کچھ عرصہ پہلے میں نے خطبہ میں حضرت مصلح موعود کے ایک رؤیا کا ذکر کیا تھا کہ وہ کسی خوف کی وجہ سے جگہ چھوڑ کر کسی اور ملک میں جانے پر مجبور ہوئے ہیں......اس میں ایک پیشگوئی مضمر تھی.آپ نے یہ لکھا ہے کہ جب میں نے خطرہ محسوس کیا تو میں بالا خانے پر اس غرض سے گیا کہ اپنی اہلیہ ام طاہر کو بھی جگادوں اور ان کو بھی ساتھ لے چلوں.وہاں میں نے دیکھا کہ

Page 323

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 321 ان کے ساتھ ان کا ایک بچہ لیٹا ہوا ہے.اب وہ بچہ جو حضرت مصلح موعود کے ذہن میں موجود نہیں تھا، اچانک اس طرح دکھایا جانا خود اپنی ذات میں ایک اعجازی رنگ رکھتا ہے اور پھر اس سے دلچسپ بات یہ ہے کہ فرماتے ہیں کہ جب میں نے بچے کو اٹھایا تو وہ لڑکا بن گیا تو اس سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ موجود بچوں کی طرف اشارہ کرنا مراد نہیں تھا بلکہ کسی ایسے بچے کی طرف اشارہ کرنا مراد تھی جو خدا کی تقدیر میں دین کے کام آنے والا تھا اور اس کا لڑکا بن جانا بتا تا ہے کہ بعد میں اس میں کوئی تبدیلی پیدا ہوئی تھی.دوسری بہت دلچسپ بات جو دوبارہ پڑھنے سے سامنے آئی وہ یہ تھی کہ جو خطرہ تھا وہ فوجیوں کی طرف سے تھا اور ان فوجیوں کی تعیین نہیں ہے کہ کون ہیں.دیکھتے ہیں کہ میں اچانک گھر سے باہر دیکھتا ہوں تو کچھ فوجی افسر گو یا بد نیتی کے ساتھ وہاں کھڑے ہیں اور مجھے ان کی طرف سے خطرہ محسوس ہوتا ہے تو میں زمین پر اتر کر جانے کے بجائے جس طرح پہاڑوں پر گھر بنے ہوتے ہیں کہ اوپر کی منزل کا بھی بالا بالا تعلق ہوتا ہے.میں بالائی رستے سے نکل گیا ہوں اور یہ میری ہجرت کے عین مطابق ہے یعنی بالائی رستے سے یہاں فضائی رستے کے ذریعے رخصت ہونا اور خاموشی سے رخصت ہونا مراد ہے..(خطبہ جمعہ 15 /جون 1990ء) ہجرت کے بعد قادیان واپسی کی پیشگوئی کے مصداق بھی عارضی طور پر حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ ٹھہرے.حضور رحمہ اللہ نے ایک دوست کی رؤیا کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا.ایک دوست نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو دیکھا کہ نہر کے پل پر جارہے ہیں ،لمبا کوٹ عمامہ اور گر گابی پہنی ہوئی ہے اور ہاتھ میں سوئی ہے.حضور نے اس دوست کے سلام کا

Page 324

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 322 جواب دے کر فرمایا کہ جاؤ اور طاہر احمد کی مدد کرو.اس دوست نے پوچھا کہ ہم کب قادیان جائیں گے تو حضور" نے پانچ کا ہندسہ بتلایا.پوچھا 1995ء میں.فرمایا انہیں جب 45 سال ہوں گے.چنانچہ بعدازاں 1991ء میں حضرت خلیفہ مسیح الرابع وہاں تشریف لے گئے.1947 ء سے یہ 45 سال بنتے ہیں ( یعنی جب خلافت کو قادیان سے ہجرت کرنا پڑی تھی).

Page 325

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے والدین کی اثر انگیز دُعائیں 323 اللہ تعالیٰ نے ازل سے ہی اس نگینے کو بڑی احتیاط سے تراشا تھا.حضرت سیدہ ام طاہر کی وفات پر سید نا حضرت مصلح موعود نوراللہ مرقدہ نے چالیس دن تک حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مزار پر جا کر دعا کرنے کا سلسلہ جاری فرمایا.اس کا آپ نے ایک خطبہ میں یوں ذکر فرمایا." میں نے اعلان کیا تھا کہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی قبر پر جا کر چالیس دن تک دعا کروں گا.تاکہ اللہ تعالیٰ اسلام کی فتح اور اس کے غلبہ کا رستہ کھولے اور احمدیت کی اشاعت میں جو روکیں ہیں ان کو دور فرمائے...اصل چیز یہ ہے کہ انسان جب قبر پر جائے تو میت کے لئے دُعا کرے کہ اللہ تعالیٰ اس کی مغفرت کرے اس کے درجات کو بلند فرمائے اور اپنے قرب کے دروازے اس کے لئے کھول دے.پس چونکہ اس قسم کی دعا کی خاطر میں نے کچھ دن متواتر ام طاہر کی قبر پر جانا تھا اس لئے میں نے مناسب سمجھا اس کے ساتھ ہی اسلام کی فتوحات کے لئے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے مزار پر دعاؤں کا سلسلہ شروع کر دیا جائے اور اللہ تعالیٰ سے عرض کیا جائے کہ اے اللہ ! تو نے اس شخص سے اسلام کی ترقی اور اس کی فتوحات کے متعلق کچھ وعدے کئے تھے یہ شخص اب فوت ہو چکا ہے اور تیرے یہ وعدے بہر حال ہمارے ذریعہ سے ہی پورے ہوں گے مگر ہم دیکھتے ہیں کہ ہمارے اندر ہزاروں قسم کی کمزوریاں اور کوتاہیاں پائی جاتی ہیں ہم میں ان کمزوریوں کو دور کرنے کی طاقت نہیں لیکن اگر تو چاہے تو ان کمزوریوں کو بڑی آسانی سے دور کرسکتا ہے.پس تو اپنے فضل سے ان کمزوریوں کو دور فرما اور اپنے اس مامور اور پیارے محبوب سے جو تو نے وعدے کئے ہوئے ہیں ان کو پورا کرنے کے سامان پیدا فرمادے.ہم کمزوروں کو طاقت بخش ہم ناتوانوں کو قوت عطا فرما اور ہمارے اندر آپ اپنے فضل سے تغیر پیدا فرما تا کہ ہم دین کا جھنڈا

Page 326

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے دنیا میں گا ڑسکیں اور کفر کو نابود کرسکیں." 324 (الفضل 14 / مارچ 1944ء) روز مرہ دعاؤں کا التزام آپ نے کسی بھی اور وقت میں نہیں فرمایا اس خاص دعائیہ پروگرام کا پس منظر واضح ہے حضرت سیدہ ام طاہر احمد صاحب کی ذات کا اس پروگرام سے جو گہرا تعلق ہے وہ بھی کسی پر پوشیدہ نہیں اس سے یہ بات بدیہی طور پر سامنے آجاتی ہے کہ رخصت ہونے والی عظیم ہستی اور اس کے متبعین کو حضور کی خصوصی دعاؤں میں بالیقین نمایاں حصہ ملا ہوگا.حضور چالیس دن لگا تار اسلام کی فتوحات کے لئے بارگاہ الہی میں دعا کرتے رہے.حضرت مصلح موعود نور اللہ مرقدہ کے 52 سالہ دور خلافت میں اس طرح 40 دن دعاؤں کا التزام کسی اور وقت ثابت نہیں.اس کا پیش خیمہ حضرت سیدہ ام طاہر کی وفات تھی اور آپ نے چونکہ حضرت سیدہ ام طاہر کے مزار پر جانا ہی تھا اس لئے سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مزار پر حاضری دینی ضرور قرار دی اور یہ بات یقین کے ساتھ کہی جاسکتی ہے کہ ان دعاؤں میں لازماً حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے لئے دُعا ہوتی ہوگی.حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب نے حضرت سیدہ ام طاہر کی وفات پر ایک مضمون الفضل میں لکھا جس میں آپ نے لکھا.۲."جیسا کہ احباب کو علم ہے مرحومہ نے اپنے پیچھے تین لڑکیاں چھوڑی ہیں اور ایک لڑکا.لڑکے کے اکیلا ہونے کا مرحومہ کو بہت احساس تھا اور وہ اس بات کے لئے ہمیشہ دعائیں کرتیں رہتی تھیں کہ ان کا لڑکا جس کا نام طاہر احمد ہے دین دو دنیا کی اعلیٰ ترین ترقیاں حاصل کرے اور اس کی تربیت کا خاص خیال رکھتیں.جب میں ان کی بیماری میں آخری دفعہ لا ہور گیا ( یعنی ان کی وفات والی دفعہ سے پہلے ) تو جب میں واپسی پر انہیں رخصت کہنے کے لئے ان کے کمرے میں گیا اور میں نے ان سے ذکر کیا کہ طاہر احمد کا امتحان ہونے والا ہے اس لئے میں واپس جاتا ہوں تو انہوں نے مجھے تاکید کے ساتھ کہا کہ ہاں آپ ضرور جائیں اور طاہر کا خیال رکھیں اور پھر یہ

Page 327

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 325 خیال کر کے شاید ان کی بیماری کی شدت کی وجہ سے میں طاہر کو اکیلا چھوڑ کر درمیان میں پھر لاہور نہ آجاؤں کسی قدر رقت کے ساتھ کہا کہ آپ میری خاطر امتحان کے آخر تک وہیں طاہر کے پاس (الفضل06 اپریل 1944ء) ٹھہریں.".حضرت سیدہ مریم بیگم صاحبہ ام طاہر ) کے جذبات واحساسات کا ذکر کرتے ہوئے حضرت خلیفہ المسیح الرابع (رحمہ اللہ فرماتے ہیں."امی.....اپنی اولاد کے لئے ہر قسم کی دینی ترقیات کے لئے بھی بہت دُعائیں کرتی تھیں اور خاص طور پر میرے لئے کیونکہ اُمی کے یہ الفاظ مجھے کبھی نہ بھولیں گے اور وہ وقت بھی کبھی نہ بھولے گا جب ایک دفعہ امی کی آنکھیں غم سے ڈبڈبائی ہوئی تھیں آنسو چھلکنے کو تیار تھے اور امی نے بھرائی ہوئی آواز میں کہا کہ طاری! میں نے خدا تعالیٰ سے دعا مانگی تھی کہ اے خدا! مجھے ایک ایسالڑ کا دے جو نیک اور صالح ہو اور حافظ قرآن ہو." پھر فرمایا: (الفضل 14 اپریل 1944ء) "اکثر ایسا ہوتا تھا کہ جب کبھی بھی اللہ تعالیٰ کا ذکر آتا یا اللہ تعالیٰ کی رحمت کا کوئی واقعہ سامنے آتا تو امی کہہ اٹھتیں دیکھو طاری ! اللہ اپنے بندوں سے کتنی محبت کرتا ہے اور اس کی مثال میں مجھے دفعہ حضرت موسیٰ اور گڈریے کا قصہ سنا تیں اور کچھ اس انداز سے اور اس پیار بھرے لہجہ سے خدا کا ذکر کرتیں کہ ہر ہر لفظ گویا محبت کی کہانی ہوتا اور پھر اسی طرح خدا کے پاک کلام قرآن پاک سے بے انتہا محبت تھی.سوائے اس کے کہ بیمار ہوں روزانہ صبح نماز سے فراغت حاصل کر کے قرآن کریم پڑھتی تھیں اور مجھے بھی پڑھنے کے لئے کہتی تھیں.جب میں پڑھتا تھا تو ساتھ ساتھ میری غلطیاں درست کرتی جاتیں اور مجھے نماز پڑھانے کا بھی ایسا شوق تھا کہ بچپن سے ہی کبھی پیار سے اور کبھی ڈانٹ کر مجھے نماز کے لئے ( بیت الذکر ) میں بھیج دیا کرتی تھیں اور

Page 328

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 326 اگر میں کبھی کچھ کوتاہی کرتا تو بڑے افسوس اور حیرت سے کہتیں کہ طاری ! تم میرے ایک ہی بیٹے ہو میں نے خدا سے تمہارے پیدا ہونے سے پہلے بھی یہی دعا کرتی تھی کہ اے میرے رب مجھے ایسا لڑکا دے جو نیک ہو اور میری خواہش ہے کہ تم نیک بنو اور قرآن شریف حفظ کرو.اب تم نمازوں میں تو نہ کو تا ہی کیا کرو.مگر جب میں نماز پڑھ لیتا تو میں دیکھتا کہ اُمی کا چہرہ وفور مسرت سے تمتما اٹھتا اور مجھے بھی تسکین ہوتی.پھر مجھے اکثر کہتیں طاری! قرآن کریم کی بہت عزت کیا کرو." مجھے اللہ دیجیے (الفضل 14 اپریل 1944ء) بچپن میں حضرت مرزا طاہر احمد کا مطالبہ حضرت ڈاکٹر حشمت اللہ خان صاحب معالج خصوصی حضرت مصلح موعود نے ایک دفعہ بتایا کہ صاحبزادہ میاں طاہراحمد صاحب کا ایک عجیب واقعہ میں تازیست نہ بھولوں گا.1939ء کی بات ہے کہ حضرت مصلح موعود ( نوراللہ مرقدہ ) دھرم مسالہ میں قیام پذیر تھے اور جناب عبدالرحیم صاحب نیر بطور پرائیویٹ سیکرٹری حضور کے ہمراہ تھے.ایک دن نیر صاحب نے اپنے خاص لب ولہجہ کے ساتھ کہا کہ میاں طاہر احمد آپ نے یہ بات نہایت اچھی کہی ہے جس سے میرا دل بہت خوش ہوا ہے.میرا دل چاہتا ہے کہ میں آپ کو کچھ انعام دوں.جتلائیں آپ کو کیا چیز پسند ہے تو اس بچہ نے جس کی عمر اس وقت ساڑھے دس سال تھی برجستہ کہا اللہ " نیر صاحب حیران ہو کر خاموش ہو گئے.میں نے کہا نیر صاحب! اگر طاقت ہے تو اب میاں طاہر احمد کی پسندیدہ چیز دیجئے.مگر آپ کیا دیں گے اس چیز کے لینے کے لئے تو آپ خود ان کے والد کے قدموں میں بیٹھے ہیں.(تابعین اصحاب احمد جلد 3 صفحہ 263-262)

Page 329

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے اب تم خلافت کا پوری طرح چارج لے لو اور مجھے رخصت کرو ( رؤیا میں حضرت خلیفہ اسیح الثالث کا فرمان ) 327 15 فروری 1984 ء کو سید نا حضرت خلیہ اصبع الرابع رحمہ اللہ نے رات کو او پر تھے تین مبشر رویا دیکھیں.ان مبارک نظاروں کا ذکر حضور رحمہ اللہ نے مورخہ 17 فروری 1984ء کے خطبہ جمعہ میں فرمایا.ان میں سے پہلی رؤیا میں حضرت خلیفہ المسح الثالث رحمہ اللہ حضور رحمہ اللہ سے ملتے ہیں اور فرماتے ہیں.اب تم خلافت کا پوری طرح چارج لے لو اور اب مجھے رخصت کرو" حضور رحمہ اللہ اس خواب کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں.میں نے پہلی رویا میں یہ دیکھا کہ ایک برآمدہ میں ایک مجلس تھی ہوئی ہے جس میں حضرت خلیفہ اسیح الثالث کرسی پر بیٹھے ہوئے ہیں اور آپ کے ساتھ دوسرے احمدی احباب کرسیوں میں بیٹھے آپ کی باتیں سن رہے ہیں.میں بھی اس مجلس میں جاتا ہوں تو خواب میں مجھے کوئی تعجب نہیں ہوتا بلکہ یہ علم ہے کہ اس وقت میں خلیفتہ امسیح ہوں اور یہ بھی علم ہے کہ آپ بیٹھے ہوئے ہیں اور اس بات میں آپس میں کوئی ٹکراؤ نہیں ہے.یعنی ذہن میں یہ معلوم ہونے کے باوجود کہ آپ فوت شدہ ہیں اس نظارے سے طبیعت میں کسی قسم کا تر دنہیں پیدا ہوتا چنانچہ جب آپ کی مجھ پر نظر پڑی تو ساتھ والی کرسی پر بیٹھے ہوئے شخص جس کا چہرہ میں پہچانتانہیں ، ان کے ساتھ اور بھی بہت سے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں لیکن میں ان کے نام نہیں جانتا.لیکن جو آپ کے قریب آدمی بیٹھا ہوا ہے اس کو اشارہ سے فرماتے ہیں کہ کرسی خالی کرو اور مجھے پاس بٹھا کر مصافحہ کرتے ہیں اور میرے ہاتھ کو اسی طرح بوسہ دیتے ہیں جس طرح کوئی خلیفہ وقت کے ہاتھ

Page 330

خلافت رابعه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 328 کو بوسہ دیتا ہے اور مجھے اس سے شرمندگی ہوتی ہے.مجھے معلوم ہے کہ آپ کیا کہنا چاہتے ہیں کہ میں جانتا ہوں کہ تم خلیفہ اسیح ہو.لیکن طبیعت میں سخت شرم محسوس ہوتی ہے اور انکسار پیدا ہوتا ہے.میں فورا آپ کے ہاتھ کو بوسہ دیتا ہوں.تو آپ یہ بتانے کے لئے میرا بوسہ باقی رہے گا تمہارے بوسے سے یہ منسوخ نہیں ہوتا دوبارہ میرے ہاتھ کو کھینچ کر پھر بوسہ دیتے ہیں.اور پھر میں محسوس کرتا ہوں کہ اب تو اگر میں نے یہ سلسلہ شروع کر دیا تو ختم نہیں ہوگا اس لئے اس بحث کا کوئی فائدہ نہیں.چنانچہ میں اصرار بند کر دیتا ہوں.اس کے بعد مجھے فرماتے ہیں کہ اب تم خلافت کا پوری طرح چارج لے لو اور اب مجھے رخصت کرو، میرے ساتھ رہنے کی اب ضرورت کیا ہے.تو میں کہتا ہوں کہ اس میں ایک حکمت ہے اور وہ یہ کہ خلافت کوئی شریکا نہیں ، دنیا کی کوئی ایسی چیز نہیں جس میں کسی قسم کا حسد یا مقابلہ ہو بلکہ یہ ایک نعمت ہے اور انعام ہے.میں دنیا کو بتانا چاہتا ہوں کہ صاحب انعام لوگوں میں آپس میں محبت ہوتی ہے اور پیار کا تعلق ہوتا ہے اور کسی قسم کا حسد یا مقابلہ نہیں ہوتا.تو یہ مفہوم آپ کے سامنے بیان کرتا ہوں اور یہ نظارہ ختم ہو جاتا ہے.-i حضرت مولانا سید محمد سرور شاہ صاحب کے اشارے خادم دین پیدا ہوں گے : 07 فروری 1921ء کو حضرت مولاناسید محمد سرور شاہ صاحب نے حضرت مصلح موعود کے ساتھ حضرت سیدہ ام طاہر کا نکاح پڑھاتے ہوئے فرمایا." میں بوڑھا ہو گیا ہوں.میں چلا جاؤں گا مگر میرا ایمان ہے کہ جس طرح سے پہلے سیدہ سے خادم دین پیدا ہوئے اسی طرح اس سے بھی خادم دین پیدا ہوں گے.یہ مجھے یقین ہے جو لوگ زندہ ہوں گے وہ دیکھیں گے." (الفضل 14 فروری 1921ء)

Page 331

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے -ii 329 عبدالستار صاحب ریٹائرڈ سیکشن افسر (ایڈووکیٹ ) لاہور حضرت مولانا سید محمد سرور شاہ کی ایک تاریخی یادداشت کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں.حضرت مولوی سید سرور شاہ صاحب نماز سے چند منٹ پہلے بیت المبارک میں تشریف لے آیا کرتے تھے.نوجوان ان کے پاؤں اور جسم دباتے تھے.میں بھی ان لوگوں میں سے تھا.ایک دفعہ میں نے عرض کیا.کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام اپنی کتاب حقیقۃ الوحی میں اپنے پوتے مرزا نصیر احمد صاحب کا ذکر فرماتے ہیں.مگر وہ ہمیں نظر نہیں آئے.حضرت مولوی صاحب نے مسکرا کر فرمایا.کہ وہ فوت ہو گئے تھے.اور پھر فرمایا.کہ میں نے ایک دفعہ دیکھا.کہ ایک بہت بڑا ڈھول ہے جو چکر لگا رہا ہے اس میں خانے بنے ہوئے ہیں اور ہر خانہ میں ایک صفت لکھی ہوئی ہے اور پھر بتلایا گیا کہ جس شخص میں یہ صفات ہوں.اور وہ اپنے ماں باپ کا دوسرا لڑکا ہو.وہ اپنے زمانہ میں سب سے بڑا شخص ہوگا.اس وقت ڈھول میں سید نا حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کا اوپر کا نصف جسم برآمد ہوا.اور آپ نے فرمایا.کہ وہ میں ہوں.اس کے بعد ڈھول چکر لگاتا رہا.اور اس پر وہی صفات لکھی ہوئی ہیں.پھر آواز آئی.کہ جس میں سی صفات ہوں اور وہ اپنے ماں باپ کا دوسرا لڑکا ہو وہ اپنے زمانہ میں سب سے بڑا شخص ہوگا.اس وقت ڈھول سے سیدنا حضرت خلیفتہ اسیح الثانی نوراللہ مرقدہ کا نصف جسم برآمد ہوا.اور آپ نے فرمایا.کہ وہ میں ہوں.ڈھول اسی طرح چکر لگاتا رہا.اور دو اور وجودوں کے متعلق اسی طرح بتلایا گیا.کہ جس میں یہ صفات ہوں.اور وہ اپنے ماں باپ کا دوسرا لڑکا ہو.وہ اپنے زمانہ میں سب سے بڑا شخص ہوگا.میں نے تیسرے شخص کے متعلق دریافت کیا.آپ نے فرمایا.وقت سے پہلے بتلانا مناسب نہیں.میں نے عرض کیا.کہ میں تو سمجھ گیا ہوں (یعنی تیسرے وجود حضرت مرزا ناصر احمد صاحب ہیں.جو مرزا نصیر احمد صاحب کے بعد اپنے ماں باپ کے دوسرے لڑکے تھے ) چوتھے لڑکے کے متعلق میں نے تاریخ احمدیت جلد سوم کے صفحات

Page 332

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 330 273-74 دیکھے.جہاں حضرت مصلح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کی اولا د درج ہے.اس سے پتہ چلا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب بھی اپنے ماں باپ کے دوسرے لڑکے ہیں.چنانچہ انہی کا انتخاب ہوا.اور اس طرح یہ عظیم الشان کشف پورا ہوا.تاریخ تحریر 20 جون 1982ء)

Page 333

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 331 حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کی تمام زندگی با برکت ہونے کی اطلاع و خوشخبری حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ کا ایک مبارک خواب: آپ فرماتے ہیں.ایک موقعہ پر بالکل بے حیثیت اور بے حقیقت ہوکر میں نے اپنے رب سے عرض کیا: اے خدا میرے بس میں تو کچھ نہیں ہے میرا ذ ہن قطعا خالی پڑا ہے، تو نے جماعت کے لئے جو تو قعات پیدا کر دی ہیں وہ میں نے تو پیدا نہیں کیں.جماعت احمدیہ کے امام کو دنیا ایک خاص نظر سے دیکھنے آتی ہے اور ایک توقع کے ساتھ اس کا جائزہ لیتی ہے.جہاں تک میری ذات کا تعلق ہے میں تو اس پر پورا نہیں اتر سکتا اس لئے اے خدا تو ہی میری مدد فرما چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے اتنی غیر معمولی مدد فرمائی کہ مجھے یوں محسوس ہوتا تھا کہ میں خود نہیں بول رہا کوئی اور طاقت بول رہی ہے میرے ذہن میں از خود مضمون آتے چلے جارہے تھے.پھر اس کے بعد میرے دل میں ایک خوف پیدا ہوا کہ اگر اللہ تعالیٰ کی تائید ایک لمحے کے لئے بھی مجھے چھوڑ دے تو......چنانچہ بڑی گھبراہٹ اور پریشانی میں میں نے دعا کی اے خدا تو وہ نہ بن کہ رحمت کا جلوہ دکھا کر پیچھے ہٹ جائے.تو نے فضل فرمایا ہے تو پھر ساتھ رہ اور ساتھ ہی رہ اور کبھی نہ چھوڑ.اسی رات میں نے خواب دیکھی اور اس سے مجھے یقین ہو گیا کہ اللہ تعالی محض اپنے فضل سے اس سارے سفر کو کامیاب کرے گا اور مجھے کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا یعنی جماعت کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا.میں نے خواب میں دیکھا کہ ( بیت ) بشارت اسپین کے صحن میں میرے بھائی صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب آکر مجھے گلے لگا لیتے ہیں اور پھر چھوڑتے ہی نہیں.میں

Page 334

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 332 حیران کھڑا ہوں مجھے اس وقت کچھ سمجھ نہیں آئی کہ یہ کیا ہو رہا ہے انسان سمجھتا ہے کہ اب ملاقات کافی لمبی ہو گئی ہے اب بس کریں.لیکن وہ چمٹ جاتے ہیں اور چھوڑتے ہی نہیں اسی حالت میں خواب ختم ہوگئی.صبح اٹھ کر مجھے یاد آیا کہ میں نے یہ دعا کی تھی اس لئے اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ خوشخبری ہے کہ اللہ تعالیٰ نہ صرف اس سفر کو بابرکت کرے گا بلکہ باقی ساری زندگی کو بھی با برکت کرے گا.دنیا کو جماعت سے جو توقعات ہیں وہ اللہ تعالیٰ کی توفیق سے ہم ان کو پورا کریں گے.یہ "ہم" کا صیغہ میں اس لئے استعمال کر رہا ہوں کہ وہاں ایک شخص مرزا طاہر احمد مراد نہیں تھا.میری دعائیں نہ اپنی ذات کے لئے تھیں نہ ایک وجود کے لئے تھیں.میری دعا ئیں تو اس جماعت کے لئے تھیں جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی غلامی میں آج اللہ تعالیٰ کی صفات کا مظہر بنی ہوئی ہے اس لئے جماعت سے جو توقعات ہیں وہی اس کے خلیفہ سے ہوتی ہیں اس سے الگ توقعات تو نہیں ہوا کرتیں.پس میں اس خوشخبری کو ساری جماعت کے لئے سمجھتا ہوں." ( الفضل 8 مارچ 1983ء) -ii موجودہ اور آئندہ آنے والی نسلوں کے لئے "السلام علیکم " کا تحفہ: حضور رحمہ اللہ نے اپنے ایک کشف کا ذکر کرتے ہوئے جماعت احمدیہ کی دوسری صدی کے آغاز پر پہلے خطبہ جمعہ مورخہ 24 / مارچ 1989ء کو فرمایا: " وہ خدا جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے اس کو گواہ ٹھہرا کر کہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے بڑے پیار اور محبت کے ساتھ واضح اور کھلی کھلی آواز میں اس صدی کا پہلا الہام مجھ پر یہ نازل کیا کہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ تا کہ میں اسے تمام دنیا کی جماعتوں کے سامنے پیش کرسکوں.دنیا چاہے ہزار لعنتیں آپ پر زبانی ڈالتی پھرے.کروڑ کوششیں کرے آپ کو مٹانے کی مگر اس صدی کے سر پر خدا کی طرف سے نازل ہونے والا سلام ہمیشہ آپ کے سروں پر رحمت

Page 335

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 333 کے سائے کئے رکھے گا.پس وہ مخلصین جو اس آواز کو سن رہے ہیں اور وہ سب احمدی جو اس آواز کو نہیں سن رہے سب کو ( اللہ تعالیٰ کی طرف سے السلام علیکم ورحمتہ اللہ کاتحفہ) پہنچے.مجھے کامل یقین ہے کہ یہ سلام ان احمد یوں کو بھی پہنچے گا جو ا بھی پیدا نہیں ہوئے ، ان احمدیوں کو بھی پہنچے گا جو ابھی احمدی نہیں ہوئے.ان قوموں کو بھی پہنچے گا جن تک ابھی احمدیت کا پیغام نہیں پہنچا.آئندہ سو سال میں احمدیت نے جو ترقی کرتی ہے ہم ابھی اس کا تصور بھی نہیں باندھ سکتے.لیکن یہ میں جانتا ہوں کہ دنیا میں جہاں بھی احمدیت پھیلے گی ان سب کو اس سلام کا تحفہ ہمیشہ ہمیش پہنچتارہے گا مجھے کامل یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ نے چاہا تو خدا تعالیٰ تقوی کی نئی لہر اس صدی کے لئے بھی جاری کرے گا اور رحمتوں کے نئے پیغام آئندہ صدی کے لئے خود پیش فرمائے گا.(الفضل 4 را پریل 1989ء)

Page 336

334 خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے مکرم آغا محمدعبداللہ خان صاحب فاروقی احمدی.بھڈانہ تحصیل گوجر خان ضلع راولپنڈی مکرم آغا محمد عبداللہ خان صاحب فاروقی احمدی بمقام بھڈانہ تحصیل گوجر خان اپنی تصنیف " کوکب دری " مطبوعہ 1930ء کے صفحہ 5 پر اپنا ایک کشف درج کر کے تحریر فرماتے ہیں.لیکن اب آفتاب ایک پرندہ کی شکل میں متمثل ہو گیا.اس کے چار پر تھے پہلے پر کے اگلے حصہ پر "نور" لکھا ہوا تھا.اور دوسرے پر کے 1/3 حصہ پر "محمود" تیسرے پر کے عین وسط میں " ناصر الدین" اور چوتھے پر " اہل بیت " ان چاروں پَروں کے زیر ایک زرد چادر اور ایک سرخ چادر تھی.سرخ چادر زمین پر گر پڑی اور زرد چادر آفتاب میں سما گئی.تخمیناً 75 لمحوں کے بعد آفتاب اسی منارہ بیضاء کے عین جنوب کی طرف غائب ہو گیا.اور پھر سارے کشف میں نظر نہ آیا" اس کشف کو مکرم مولانا جلال الدین شمس صاحب سابق ناظر اصلاح وارشاد نے اپنی تصنیف بشارات ربانیہ میں بھی درج فرمایا ہے.اور سید ناطاہرسووئیز از جماعت احمد یہ برطانیہ میں یہ کشف درج کر کے لکھا ہے کہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کا شجرہ نسب ماں اور نتھیال کی طرف سے حضرت علیؓ سے جاملتا ہے..........

Page 337

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے مکرمہ امتہ الرشید بیگم صاحبہ دار البرکات ربوہ 335 خدائے قدوس کی قسم کھا کر جس کی جھوٹی قسم کھانا لعنتیوں کا کام ہے عرض کرتی ہوں کہ 1940ء میں میں نے ہاتف غیبی کی نہایت صاف اور بڑی اثر انگیز آواز سنی.خلیفة امسح حضرت میاں طاہر احمد صاحب ہوں گے " میرے مرحوم میاں ان دنوں انبالہ چھاؤنی میں ریلوے ملازم تھے.انہیں میں نے یہ بات بتا کر اپنے محبوب امام حضرت مصلح موعود نور اللہ مرقدہ کی بارگاہ میں بذریعہ ڈاک یہ سب واقعہ لکھ بھیجا.جس کا جواب حضور کی طرف سے یہ موصول ہوا کہ خلیفہ کی موجودگی میں ایسے رویا وکشوف صیغہ راز میں رہنے چاہیے اور تشہیر نہیں کرنی چاہیے، چنانچہ خلافت ثالثہ کے قیام کے موقع پر میں یہی سمجھی کہ شاید میاں طاہر احمد صاحب سے اللہ تعالیٰ کی مراد یہ ہے کہ ہمیں ایسا خلیفہ عطا ہو جو طاہر اور مطہر ہو.اب حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے انتخاب پر معاملہ صاف ہو گیا.خدا کا کہنا پورا ہوا اور روح جھوم اٹھی الحمد للہ ثم الحمد للہ.مکرم برکت علی منگلی صاحب دار الرحمت غربی ربوہ اس عاجز نے 1945ء میں ایک خواب دیکھا تھا.ان دنوں خاکسار جماعت احمدیہ چک P/106 رحیم یار خان کا صدر تھا.خواب میں میں قادیان میں حضرت میر محمد اسحاق صاحب کے باغیچہ کی غربی طرف سڑک کے غربی کنارے پر شرقی طرف رخ کر کے کھڑا ہوں.

Page 338

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 336 کہ اس سڑک پر جو کہ کوٹھی نواب محمد علی خان صاحب دارالسلام کی طرف سے شہر کی طرف آتی ہے، حضرت مصلح موعود نور اللہ مرقدہ کی کوٹھی دار السلام کی طرف سے شہر کی طرف تشریف لا رہے ہیں.اور ان کے ساتھ حضرت چوہدری فتح محمد صاحب، حضرت مفتی محمد صادق صاحب،حضرت مولوی سید محمد سرور شاہ صاحب اور حضرت مولوی شیر علی صاحب بھی ایک گروپ کی صورت میں تشریف لا رہے ہیں جب یہ گروپ قریب آیا تو میں دل میں خیال کرتا ہوں کہ شائد راستہ چلتے ہوئے حضور کے ساتھ مصافحہ کی اجازت ہے یا نہیں.میں اسی سوچ میں تھا کہ حضرت مصلح موعود نور اللہ مرقدہ میرے بالکل قریب آگئے اور حضور نے اس عاجز کی طرف رخ فرما کر اپنا ہاتھ مصافحہ کے لئے میری طرف بڑھایا.خاکسار نے آگے بڑھ کر حضور سے مصافحہ کیا اور وہ گروپ شہر کی طرف بڑھ گیا.ابھی میں اسی جگہ کھڑا ہوں کہ دوسرا ایک گروپ جو پہلے گروپ کے پیچھے آرہا تھا میرے قریب آ گیا.اس گروپ میں سے حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب نے میرے قریب آکر اپنا ہاتھ میری طرف بڑھایا اور میں نے مصافحہ کیا.پھرا بھی میں وہیں کھڑا تھا کہ ایک تیسرا گروپ قریب آ گیا اس میں سے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب نے ہاتھ بڑھایا اور میں نے آگے بڑھ کے مصافحہ کیا.اس تیسرے مصافحہ کے بعد ان گروپوں کے پیچھے بہت دُور تک گروپ ہی گروپ آتے دیکھ کر میں حیران ہو گیا.اس کے بعد فوراً نظارہ بدل کر بہشتی مقبرہ کو جانے والی سڑک کا ہو گیا.

Page 339

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے مکرم عبد المنان شاہد صاحب مربی سلسلہ احمدیہ ہال کراچی 337 1952ء میں خواب میں دیکھا تھا کہ آسمان پر بے شمار چاند اور موٹے موٹے ستارے ہیں اور ان کا عجیب منظر ہے اور میں احمد نگر کی بیت احمدیہ کی طرف آرہا ہوں تو حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد ظاہر ہوئے تو دیکھا کہ آپ کے منہ اور ناک اور آنکھوں سے اللہ تعالیٰ کے نور کی شعاعیں نکل رہی ہیں.اور مجھے آج تک لطف آ رہا ہے.اس وقت سے مجھے حضرت صاحبزادہ صاحب سے بہت ہی محبت ہے اور سمجھتا تھا کہ اللہ تعالیٰ آپ کو بہت بلند مقام بخشے گا.تاریخ تحریر 04 / جولائی 1982ء) مکرم مرزا عبدالرشید صاحب وکالت تبشیر ربوہ 1954 ء میں سیدنا حضرت خلیفہ مسیح الثانی نور اللہ مرقدہ نے نو جوانوں کو درود شریف بکثرت پڑھنے کی طرف توجہ دلائی.چنانچہ عاجز نے نماز میں جو درود شریف درج ہے اس کا ورد اپنا معمول بنالیا.سوموار اور جمعرات کا روزہ بھی رکھنا شروع کیا.ایک روز سحری کے وقت درود شریف کا ورد کرتے ہوئے آنکھ لگ گئی.دیکھا کہ میں بیت مبارک میں داخل ہورہا ہوں.ہر طرف چاندنی ہی چاندنی ہے.جتنی تیزی سے ورد کرتا ہوں سرور بڑھتا جا تا ہے.اور چاندنی واضح ہوتی جاتی ہے خواب میں حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما ہیں.آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے گردنور کا ہالہ اس قدر تیز ہے کہ آنکھیں چندھیا جاتی ہیں.باوجود کوشش کے

Page 340

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 338 شبیہ مبارک پر نظر نہیں لگتی.آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دائیں طرف سیدنا مسیح موعود علیہ السلام ہیں اور پھر سید نا حضرت خلیفتہ امسیح الاول نور اللہ مرقدہ تشریف فرما ہیں.سید نا حضرت نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم مبارک سے نور کا ہالہ چلتا ہے جو سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے جسم مبارک سے گزر کر حضرت خلیفہ مسیح الاول نور اللہ مرقدہ کی طرف جاتا ہے.ان تینوں مقدس ہستیوں کے سامنے درمیان میں حضرت مصلح موعود ہیں ان پر بھی نورانی شعاعیں پڑ رہی ہیں.ان کے بعد حضرت مرزا ناصر احمد صاحب ( رحمہ اللہ ) اور حضرت مرزا طاہر احمد ہیں ( رحمہ اللہ ) دونوں ساتھ ساتھ ہیں.اس کے بعد 9 شبیہیں دیکھیں.لیکن ان کے چہرے ذہن میں محفوظ نہیں رہے.میں نے یہ خواب حضرت خلیفہ اسیح الثانی ( نور اللہ مرقدہ) کی خدمت میں لکھی حضور نے فرمایا بڑی مبارک، بڑی مبارک، بڑی مبارک خواب ہے.حضور نے ارشاد فرمایا کہ حضرت مرزا بشیر احمد صاحب سے ملیں.حضرت میاں صاحب سے ملاقات ہوئی تو دس پندرہ دفعہ سے زائد مجھ سے نظارہ سنا.اور بار بارسوالات بیچ میں کرتے رہے.پھر فرمایا کسی سے خواب بیان نہیں کرنی.خلافت ثالثہ کا انتخاب ہوا تو پھر یہ نظارہ لکھ کر بھجوادیا حضرت مولانا جلال الدین شمس صاحب کے ذریعے پیغام ملا کہ حضور فرماتے ہیں کہ خواب آگے بیان نہیں کرنی.خاکسار نے حضرت خلیفتہ امسیح الرابع (رحم اللہ) کو خواب میں پگڑی باندھے دیکھا تھا.اس بناء پر کبھی کبھی کہا کرتا تھا کہ حضور پگڑی باندھا کریں حضور فرمایا کرتے.میں پگڑی کے لوازمات پورے نہیں کر سکتا اس لئے پگڑی نہیں پہنتا." تاریخ تحریر 05/ جولائی 1982ء)........

Page 341

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے.مکرم محمد اشرف احمد صاحب آف کرونڈی ناظم انصار اللہ ضلع خیر پور 339 یہ واقعہ 1954ء یا 1955 ء کا ہے کہ میں نیا نیا احمدی ہوا تھا اور رانی پور کے مقام پر رہتا تھا.یہی جون کا مہینہ تھا محرم کی دسویں رات کو میں چھت پر سویا ہوا تھا کہ اہل شیعہ کا ماتمی جلوس مکان کے نیچے چوک میں کھڑا ہو گیا اور دردناک مریے پڑھنے شروع کر دیئے اور ماتم کی مجلس زور وشور سے شروع ہوگئی.میری آنکھ کھلی تو میں اس قدر درد سے مضطرب ہوا کہ اپنے آپ سے سوال کرنے لگا کہ اشرف تو اپنے آپ کو بڑا عاشق رسول کہتا ہے دیکھ یہ لوگ جن کو عشق ہے اپنے آپ کو کس طرح بے دردی سے کوس رہے ہیں تیرا ان سے آگے مقام ہے؟ اٹھ اور اپنے خدا کے آستانہ پر گر کر دعا کر کہ اللہ تعالیٰ شیعہ کے درجات بلند فرمائے.میں نے وضو کیا اور نماز کے لئے کھڑا ہو گیا اور بڑے درد و الحاح سے دعا کی کہ میرے قادر خدا تو ہر قدرت کا مالک ہے میں تیرے آگے التجا کرتا ہوں کہ جس عظیم الشان انسان کو یہ چودہ سوسال سے درد ملے ہیں مجھے اس کا دیدار کرا دے جب میں نے دعا کرنی شروع کی تو غیر معمولی کیفیت میری ہوگئی جو میں الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا جب میں نے سجدہ سے سر اٹھایا ابھی تھوڑا ہی اوپر ہوا تھا کہ میرا جسم ساکت ہو گیا میں پوری طرح اوپر نہ اٹھ سکا اور دیکھا کہ چاروں طرف ایک عجیب قسم کی روشنی پھیل گئی اور ایک نوجوان کی نورانی شکل میرے سامنے آگئی جو دور سے اس طرح آئی جس طرح گھوڑے پر سوار ہو اور مجھے کمر تک نظر آرہا تھا.ٹھوڑی میں چاہ زقن اچھی طرح پر خدو خال سے عربی تھا یہ کیفیت تھی کہ میں کوئی بات نہیں کر سکتا تھا نہ اس نے کوئی بات کی.تھوڑی دیر بعد یہ کیفیت ختم ہوگئی اور میں نے بقیہ نماز ختم کی اور میرا جسم پوری طرح کانپ رہا تھا با وجود گرمی کے میں سردی محسوس کر رہا تھا لیکن ایک لذت آشنائی تھی جو ہر لمحہ بڑھ رہی تھی جب میں تصور میں یہ دیکھتا تو یوں محسوس کرتا کہ یہ میرے پاس ہی ہے.میں اس تڑپ میں تھا کہ دیدار نصیب ہوا ایک منٹ میری نظروں سے یہ

Page 342

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 340 شکل مونہیں ہوئی.میں اسی سال باوجود غربت کے جلسہ سالانہ پر چلا آیا.ربوہ کچی بیرکوں میں قیام تھا ہمیں کھانا کھلانے والے نوجوانوں میں وہی شکل مجسم میرے چاروں طرف پھر رہی تھی اور ہدایات دے رہی تھی کہ مہمانوں کو کسی قسم کی تکلیف نہ ہو میری وہی کیفیت ہوگئی اور بڑھ کر بات کرنے سے بھی ڈر رہا تھا.میں نے دوسرے خدام نو جوانوں سے پوچھا کہ یہ کون شخص ہے تو مجھے بتلایا گیا یہ میاں طاہر احمد صاحب حضرت خلیفتہ امسیح الثانی نوراللہ مرقدہ کا فرزند.دوسرے دن میں نے جرات کر کے سارا واقعہ عرض کر دیا تو کمال معصومیت سے فرمایا یہ آپ کی عقیدت ہے.میں نے عرض کیا کہ میں نے آپ کو اس سے پہلے کبھی دیکھا بھی نہیں تھا عقیدت کیسی.جب میں نے آپ کے دست مبارک پر بیعت کی تو وہی واقعہ میری نظروں کے سامنے آ گیا اور میں نے حسین الثانی سمجھ کر بیعت کی بموجب حضرت مسیح موعود علیہ السلام که صد حسین است درگیر میبانم یہ واقعہ اگر میں نے جھوٹ تحریر کیا ہے تو خدا کی مجھ پر لعنت ہو.تاریخ تحریر 18 جون 1982ء) مکرم بشیر احمد صاحب جنرل سیکرٹری حلقہ ہاؤسنگ سوسائٹی کراچی 1960-61ء کی ایک رات میں نے خواب میں دیکھا کہ ربوہ میں گولبازار کے ساتھ ریلوے کراسنگ کے قریب ایک عمارت میں حضرت خلیفہ اسیح الثانی نوراللہ مرقدہ نے میرے لئے ایک وسیع دعوت کا بندوبست فرمایا ہے.میں حضور کے سامنے بیٹھا ہوں حضرت مرزا ناصر

Page 343

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 341 احمد ( رحمہ اللہ ) حضور کے بالکل ساتھ اور حضرت مرزا طاہر احمد ( رحمہ اللہ ) ان کے بعد بیٹھے ہیں ان کے بعد دو چھوٹے چھوٹے لڑکے دورویہ قطاروں میں کھڑے ہیں.یہ چھوٹے بچے کھانے کی ٹرے حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کو پیش کرتے ہیں.وہ یہ ٹرے حضرت مرزا ناصر احمد ( رحمہ اللہ ) کو پیش کرتے ہیں اور حضرت مرزا ناصر احمد صاحب (رحمہ اللہ ) ہمارے آگے رکھتے ہیں.اس خواب کے دیکھنے کے بعد میں نے ملتان میں میڈیکل سٹور کھولا اور سوچا کہ شاید یہ خواب اس دکان کے بابرکت ہونے کے بارہ میں ہے لیکن جب 1965ء میں حضرت مرزا ناصر احمد صاحب خلیفہ اسیح الثالث بن گئے تو میں سمجھا کہ وہ قطار جو میں نے دیکھی تھی وہ دراصل خلفاء احمدیت کی قطار تھی اور حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احد صاحب کی باری حضرت خلیفہ امسیح الثالث کے بعد تھی.☆.......مکرم سردار احمد خادم صاحب معلم وقف جدید نوشہرہ ورکاں ضلع گوجرانوالہ خاکسار 1946ء میں تحقیق حق کے لئے قادیان دارالامان گیا اور سلسلہ عالیہ احمدیہ کا تعارف جناب قیس مینائی صاحب کے ذریعہ حاصل کرتا رہا.ایک دن بیت مبارک گیا تو سیٹرھیوں کے اوپر جناب میاں طاہراحمد صاحب کھڑے تھے.آپ اس وقت نوعمر تھے.سر پر کاسنی رنگ کی پگڑی باندھ رکھی تھی.نہایت خوبصورت جوان تھے.میں بغل گیر ہوا اور باتیں کیں تو ان کی مدلل گفتگو سے میں بہت خوش ہوا.جب بیعت کر

Page 344

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 342 کے واپس گجرات آیا تو ایک دن خواب میں جناب میاں طاہر احمد صاحب کو اسی پگڑی میں دیکھا.کسی نے کہا کہ یہ زین العابدین ہیں.میں اس کی تعبیر یہ کرتا رہا کہ میاں صاحب بہت عابد وزاہد انسان ہیں.جب بھی آپ کو دیکھتا تو یہ بات یاد آ جاتی.اب 10 جون 1982ء کو تعبیر سامنے آگئی.کہ خاکسار چونکہ اثناء عشریہ سے احمدی ہوا تھا اور اثناء عشری عقیدے کے لحاظ سے زین العابدین حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد چوتھے امام تھے.اور اب حضرت مرزا طاہر احمد صاحب حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے چوتھے خلیفہ اور امام جماعت احمد یہ بنے ہیں.و.مکرمہ امتہ الرشید صاحبہ والدہ نعیم احمد طاہر کراچی عاجزہ نے 1965ء میں حضرت مصلح موعودنوراللہ مرقدہ کی وفات سے چند روز قبل خواب میں دیکھا کہ حضرت ام ناصر اپنے گھر میں ہیں اور ایک بہت بڑا کمرہ ہے.اور بہت خوبصورت پلنگ بچھا ہوا ہے اس پر ایک خوبصورت گاؤ تکیہ کے سہارے حضرت ام ناصر بیٹھی ہوئی ہیں.میں ان کو دیکھ کر جلدی سے اندر جاتی ہوں اور بڑے زور سے آپ کو السلام علیکم کہتی ہوں.آپ مجھے فرماتی ہیں کہ چھوٹی آپا کے گھر آج دعوت ہے سب لوگ کھانا کھا رہے ہیں تم نے کھایا ہے.میں نے عرض کیا کہ کس بات کی دعوت ہے آپ فرماتی ہیں کہ تمہیں علم نہیں آج ناصر دولہا بنا ہے.اس ساری گفتگو کے دوران میں نے دیکھا کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب حضرت ام ناصر کے پیچھے اس طرح کھڑے ہیں کہ ان کے دونوں کندھوں کے درمیان میں ہیں.اور آپ مجھے دیکھ کر مسکرا رہے ہیں.جب حضرت ام ناصر نے فرمایا کہ تمہیں علم نہیں آج ناصر دولہا

Page 345

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 343 بنا ہے تو ساتھ ہی حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کی طرف اشارہ کر کے فرمایا اس کے بعد ان کی باری ہے.اس کے بعد میں چھوٹی آپا کے گھر جاتی ہوں.وہاں جا کر دیکھا کہ سب لوگ وہاں جمع ہیں اور کھانے کا اہتمام ہے اور ساتھ ہی میرے دل میں یہ خیال آتا ہے کہ مغرب کی نماز کا وقت ہو گیا ہے.نماز پڑھنی چاہیے.اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی.ا.مکرم سید سخاوت شاہ صاحب ایڈووکیٹ.کراچی جب حضرت مصلح موعو دنور اللہ مرقدہ کا وصال ہوا تو خاکسار نے رویا میں دیکھا کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ اسیح کے منصب پر فائز ہوئے ہیں اور حضور جماعت سے بیعت لے رہے ہیں.جب حضرت مرزا ناصر احمد صاحب خلیفہ اسیح الثالث کے منصب پر فائز ہوئے تو میں نے اپنی رؤیا کی یہ تعبیر کی کہ ایک پاک نفس خلافت کے منصب پر سرفراز ہوا ہے.مگر بعد میں مجھے یہ القاء کیا گیا کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب چوتھے خلیفہ ہوں گے.مکرم نصیر احمد صاحب راجپوت عزیز آباد کراچی میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک وسیع میدان ہے اور اس میں احباب جماعت جمع

Page 346

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 344 ہیں.جلسہ کی صورت ہے.اسٹیج پر جلسہ کی صدارت حضرت خلیفہ البیع الثانی نوراللہ مرقدہ فرما رہے ہیں اور تقریر صاحبزادہ میاں رفیع احمد صاحب کر رہے ہیں.تقریر کے دوران وہ کسی آیت کی تفسیر بیان کرتے ہیں.حضرت خلیفہ امسیح الثانی نور اللہ مرقدہ ان کو ٹوکتے ہوئے کہتے ہیں نہیں ایسا نہیں " جواب میں میاں رفیع احمد صاحب کہتے ہیں.نہیں حضور ایسا ہی ہے اور پھر تفسیر دہرانا شروع کر دیتے ہیں.حضرت خلیفہ اسیح الثانی نور اللہ مرقدہ پھر فرماتے ہیں " نہیں ایسا نہیں " جواب میں میاں رفیع کہتے ہیں " نہیں حضور ایسا ہی ہے " اور پھر وہی تقریر دہرانا شروع کر دیتے ہی.حضرت خلیفتہ امسیح الثانی نور اللہ مرقدہ کسی قدر غصہ کے لہجہ میں فرماتے ہیں " میں جو کہتا ہوں کہ ایسا نہیں " جواب میں پھر میاں رفیع احمد صاحب کہتے ہیں کہ " نہیں حضور ایسا ہی ہے اور پھر وہی تفسیر دہرانا شروع کر دیتے ہیں.اس پر حضرت خلیفہ اسیح الثانی نور اللہ مرقدہ انتہائی غصہ میں فرماتے ہیں "اگر تم باز نہیں آؤ گے تو میں تمہیں بٹھا دوں گا" اس پر جلسہ برخواست ہو جاتا ہے اور سب احمدی احباب گھروں کولوٹ جاتے ہیں.میں بھی اپنے گھر جا رہا ہوتا ہوں.تو مجھے کچھ احمدیوں کی جو میرے پیچھے پیچھے آرہے ہوتے ہیں آپس میں باتیں کرنے کی آوازیں آتی ہیں.میں ان کی گفتگو سننے کے لئے رک جاتا ہوں.وہ آپس میں ایک دوسرے سے کہہ رہے ہوتے ہیں کہ "میاں طاہر احمد صاحب کا پھر کچھ اور ہی مقام ہے اور میری آنکھ کھل جاتی ہے.میرا یہ خواب میرے والد محترم قاضی محمود احمد صاحب مالک محبوب عالم اینڈ سنز دی راجپوت سائیکل ورکس نیلا گنبد لاہور نے 1966ء میں ہی حضرت خلیفۃ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی خدمت میں تحریر کر دیا تھا.تاریخ تحریر 24 جون 1982ء)

Page 347

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 345 ۱۲ مکرم لطیف احمد شمس صاحب رچنا ٹاؤن شاہدرہ لاہور تقریباً 71-1970ء کو مجھے ایک خواب آئی جو میں نے صبح اٹھ کر اپنی والدہ کو سنائی تو انہوں نے کہا مجھے بھی آج رات ایسی ہی خواب آئی ہے دونوں خوابوں میں حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کے خلیفہ اُسے ہونے کا مفہوم پایا جاتا تھا.اتنا عرصہ گذر جانے کی وجہ سے ہمیں خوا میں یاد نہیں ہیں مگر ذہن میں حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کے متعلق خلیفہ مسیح ہونے کا خیال پختہ ہو چکا تھا.چنانچہ جب حضرت خلیفہ اسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ کے وصال کی خبر ملی اور میں ربوہ جانے کے لئے تیار ہوا تو میں نے اپنی اہلیہ بشری پروین صاحبہ کو بتایا کہ میرے خواب کے مطابق حضرت مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ امسیح الرابع ہوں گے.الحمد للہ کہ خلافت رابعہ کے قیام سے یہ خواب پوری ہوگئی..*..۱۳.مکرمہ نفیسه طلعت صاحبه دختر شیخ فضل کریم صاحب و ہرہ مرحوم اہلیہ وارنٹ آفیسر مرز اسعید احمد صاحب کراچی 1970ء میں جب کہ میں بانی منزل دار البرکات ربوہ میں مقیم تھی.میں نے رات کو خواب میں دیکھا.کہ گویاز مین بڑی چھوٹی سی سمٹ کر سامنے آگئی ہے.اور گول دائرے کی شکل میں ہے.اس کے گر درنگ برنگی اور سفید لیکن تیز روشنیاں گھوم رہی ہیں.جو بہت ہی خوبصورت اور دل کو پیاری لگتی ہیں پھر دیکھا کہ زمین کے اندر سے ایک نام ابھرا اوروہ تھا" مرزا طاہر احمد " تاریخ تحریر 19 جون 1982ء)

Page 348

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ۲۳ مکرم وارنٹ آفیسر مرزا سعید احمد صاحب شاہراہ فیصل کراچی 346 اس عاجز نے عرصہ دراز ہوا ایک خواب میں دیکھا تھا کہ گویا حضرت خلیفہ المسیح الثانی نور اللہ مرقدہ نوجوان ہو کر اس دنیا میں واپس آگئے ہیں اور فرما رہے ہیں کہ میں اس لئے اس دنیا میں ہوں.کہ آپ لوگوں کے بیرونی ملکوں کے جو راستے بند کر دیئے گئے ہیں ان کو کھول دوں.تاریخ تحریر 17 جون 1982ء) ۱۵ مکرم را نارفیق احمد صاحب جہانگیر پارک لاہور ہماری نانی جان صاحبہ جو رفیقہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام ہیں اور مکرم کریم بخش ( نان بائی ) کی صاحبزادی ہیں اور زوجہ مکرم صوفی حبیب اللہ خان ہیں اور ام سعید اللہ خان پروفیسر اسٹیٹ..Collage.T ہیں انہوں نے خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفہ امسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) اپنی پگڑی جناب مرزا طاہر احمد صاحب کو دے رہے ہیں اس کے بعد حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو بھی انہوں نے پاس بیٹھے ہوئے دیکھا.تاریخ تحریر 13 جون 1982ء)

Page 349

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ا.مکرم سلطان آنم صاحب بھابڑہ تحصیل بھلوال ضلع سرگودھا 347 1972-73ء کی بات ہے جب کہ میں ڈیرہ غازی خان میں ملازم تھا کیا دیکھتا ہوں کہ حضرت خلیفۃ المسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) قتل ہو گئے ہیں اور ان کی جگہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کو خلیفہ امسیح الرابع منتخب کیا گیا ہے اس خواب سے میں نے حضور (رحمہ اللہ ) کو بھی اطلاع دی تھی اور چند دوستوں بشمول بڑے بھائی اور والدہ کو بھی اس خواب سے مطلع کیا تھا جس کے یہ احباب گواہ ہیں.۱۷ مکرم ملک محمود احمد صاحب قائد علاقہ مجلس خدام الاحمد یہ راولپنڈی ڈویژن 30 ستمبر 1972 ء ساڑھے تین بجے ابھی ابھی ایک خواب دیکھ کر بیدار ہوا ہوں.جس کا کچھ حصہ نہتا واضح طور پر یاد ہے اور کچھ حصہ دھندلا ہے.سب سے پہلے دیکھا کہ حضرت خلیفۃ امسح الثالث ( رحمه الله ) حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کو ایک تحریر دے رہے ہیں جو گو یا جانشینی کے بارے میں ہے.اس وقت بہت سے لوگ مجلس میں موجود ہیں.حضرت خلیفہ المسیح الثالث (رحمہ اللہ ) ایک ایسی جگہ پر ہیں جو سٹیج نما ہے.اور اہل مجلس اس سے پچھلی طرف (ہیں).میں اس مجلس میں موجود ہوں.محترم صاحبزادہ صاحب حضور کے پاس سٹیج پر ہیں.حضور نے غالباً تین یا دو نام لکھ کر محترم صاحبزادہ صاحب کو دیئے ہیں.حضرت میاں

Page 350

خلافت رابعه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 348 طاہراحمد صاحب جلدی سے باہر نکل گئے ہیں.اور ان کے چہرے اور حرکات وسکنات سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ بہت Embarrassed محسوس کر رہے ہیں کہ جانشینی کے مسئلہ کی بات حضور کریں.( اور میاں صاحب کے چہرے کے تاثرات حضور سے انتہائی محبت اور احترام کی وجہ سے ہیں ) تاریخ تحریر 05/جولائی 1982ء).*.......۱۸ مکرم بشیر احمد صاحب مرزا را جوری صدر جماعت احمد یہ چک جمال ضلع جہلم خاکسار کے بیٹے عزیز ڈاکٹر مبشر احمد مرزا حال میڈیکل دولتالہ ضلع راولپنڈی نے 1972ء میں ایک خواب دیکھا کہ ایک عظیم الشان وسیع ہال ہے.جسے شاہانہ نوعیت کے فرنیچر اور پردوں سے آراستہ کیا گیا ہے.اس میں رسم تاج پوشی کے لئے عمائدین کی ایک بڑی تعداد جمع ہے.اس تقریب میں حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کے سر پر ایک خوبصورت تاج شاہی پہنایا جاتا ہے.۱۹ مکرم نذیر احمد سندھو صاحب ایڈووکیٹ بورے والا ضلع وہاڑی میں اللہ تعالیٰ کی قسم کھا کر بیان کرتا ہوں کہ رمضان شریف کے 19 ویں روزے کے

Page 351

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 349 لئے تراویح پڑھ کر 17/16 اکتوبر 1973 ء کی درمیانی شب بمقام خانیوال ابھی سویا ہی تھا کہ کسی نے یہ پریشان کن خبر دی کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ ) وفات پاگئے ہیں پریشانی اور گھبراہٹ میں مجھے سب سے پہلے نظام خلافت کی فکر ہوئی اور میں نے فوراً گھبراہٹ میں پوچھا کہ اب خلیفہ کون ہوئے ہیں جواب ملا کہ میاں طاہر احمد صاحب اس پہلو سے اطمینان ہوا مگر حضرت خلیفہ مسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کے فراق میں زار زار رونے لگا اسی سوز و غم میں روتے روتے میری آنکھ کھل گئی.۲۰ مکرمہ نصرت صاحبہ بنت صوبیدار عالم اعوان صاحب منڈی بہاؤالدین غالباً 1974ء میں مہینہ یاد نہیں.ایک رات نفل پڑھنے کے بعد میں سوئی تو خواب میں دیکھا کہ میں نے کسی بہت بڑی دعوت کا انتظام کیا ہے.اور میں بے شمار مہمانوں کی آمد کا انتظار کر رہی ہوں.اس ہجوم میں حضرت خلیفہ امسح الثالث ( رحمہ اللہ ) اور حضور کی حرم محترمہ حضرت سیدہ منصورہ بیگم صاحبہ بھی ہمراہ ہیں.حضور مجھ سے فرماتے ہیں " آج ہم آپ سب میں موجود ہیں.آپ کے بلانے پر ہم آئے ہیں مگر پھر شاید ہم ایسا جس طرح آپ کے گھر آئے ہیں.موقع نہ ہو " میں نے شرارت سے کہا اے ہمارے پیارے والد ! آپ نہ ہوں گے تو پھر کون ہوگا ؟ حضرت خلیفہ اسیح الثالث کچھ دیر میری طرف دیکھ کر مسکراتے رہے اور پھر فرمایا " طاہر " اس سے آگے حضور کچھ نہ بولے.پھر حضرت سیدہ منصورہ بیگم صاحبہ نے فرمایا

Page 352

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے " میں پہلے ہی اس جہان میں نہ رہوں گی." اس کے بعد کچھ دیر میں کھڑی رہی.اور اتنے میں میری آنکھ کھل گئی.350 ۲۱ مکرم شریف احمد راجوری صاحب کنری ضلع تھر پارکر خاکسار نے 1975ء یا 1976 ء میں خواب دیکھا کہ ایک جگہ حضرت خلیفہ المسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) بیٹھے ہیں ان کے سامنے خاکسار اور ایک دوسرا آدمی بیٹھا ہے جس کو میں نہیں جانتا.وہ دوسرا شخص مجھے مخاطب کر کے کہتا ہے کہ ان حضرت صاحب یا حضور ( مجھے یاد نہیں رہا کیا لفظ استعمال کیا ) کے بعد میاں طاہر احمد صاحب خلیفہ ہوں گے.میں نے اس شخص کو کہا کہ خلیفہ کی زندگی میں کسی دوسرے کا نام بطور خلیفہ لینا گناہ ہے.اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی.یہ خواب میں نے اپنے چھوٹے بھائی عزیزم مبارک احمد صاحب راجوری کو بھی بتایا تھا.میرے چھوٹے بھائی صاحب نے جواب دیا تھا کہ چند دن ہوئے میں نے بھی اسی سے ملتا جلتا ہی خواب دیکھا ہے.

Page 353

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۲۲ مکرم عبداللطیف مومن صاحب مسلم بازار بھکر 351 عرصہ تقریباً 7/8 سال کا ہوا میں نے خواب میں دیکھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلا کرسی پر تشریف فرما ہیں او حضور کا چہرہ اقدس مشرق کی طرف ہے آپ " کے دائیں طرف چار کرسیاں ہیں جن پر علی الترتیب حاجی الحرمین حضرت خلیلة اصبح الاول (اللہ آپ سے راضی ہو ) حضرت خلیفہ البیع الثانی نوراللہ مرقدہ حضرت خلیفتہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ) اور چوتھی کرسی پر حضرت مرزا طاہر احمد خلیفہ مسیح الرابع ( رحمہ اللہ) بیٹھے ہیں.میں اس پر خدائے ذوالجلال کی قسم کھا سکتا ہوں جس کی جھوٹی قسم کھانا لعنتوں کا کام ہے میں نے اس کا ذکر بعض دوستوں سے کیا تھا.( تاریخ تحریر 17 جون 1982ء)........۲۳- مکرم عبد السلام خان صاحب لاہور خواب میں دیکھا کہ سردار مصباح الدین صاحب ( آف چنیوٹ ) مجھ سے فرماتے ہیں خاندان حضرت اقدس میں سے طاہر احمد آگے نکلے گا.مکرم سردار مصباح الدین صاحب کو میں نے یہ خواب تحریر کر کے درخواست کی کہ وہ صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کی خدمت میں خود جا کر یہ خواب سنائیں.سردار مصباح الدین صاحب گئے مگر خلوت میسر نہ آنے کی وجہ سے خواب نہ سنا سکے.چند دن کے بعد مجھے صاحبزادہ صاحب کا خط آیا کہ محترم سردار صاحب آپ کے کسی خواب کا ذکر کر رہے تھے مگر سنائے بغیر چلے

Page 354

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 352 گئے.اس پر میں نے یہ خواب لکھ بھیجا انہوں نے جواب میں لفظ " طاہر احمد " سے استدلال کرتے ہوئے ایک نہایت لطیف تعبیر ارسال فرمائی.مگر میرے دل میں اس خواب کا یہی مفہوم تھا کہ آئندہ صاحبزادہ مرزا طاہر احمد خلیفہ ہوں گے اس مفہوم کا کسی سے ذکر نہ کیا.☆......۲۴ مکرمہ عابدہ میر صاحبہ بنت محمد اکبر میر صاحب گوجرانوالہ مجھے خواب میں یہ آواز آئی ہے کہ " کاپی پنسل پکڑو جلدی لکھو مرزا طاہر احمد خلیفہ بنے گا." یہ بہت سالوں کی بات ہے سن مجھے یاد نہیں آرہا.یہ خواب میں نے اپنی امی جان کے ساتھ جا کر حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کی خدمت میں سنائی تھی.تاریخ تحریر 31 جولائی 1982ء) ۲۵ مکرم عبدالکریم صاحب ابن مولوی سلطان علی صاحب مرحوم دار الفضل ربوه خاکسار نے 77-1976 کو خواب میں دیکھا کہ میں اپنے گاؤں گھسیٹ پورہ ضلع

Page 355

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 353 فیصل آباد سے ربوہ پہنچا ہوں.کیونکہ اطلاع ملی تھی کہ حضرت علیقله لمسیح الثالث (رحمه الله ) فوت ہو چکے ہیں.ربوہ پہنچنے پر معلوم ہوا کہ ایوان محمود میں خلافت کا انتخاب ہو رہا ہے.لوگ ٹولیوں کی شکل میں بیٹھے ہیں ہر طرف چہ میگوئیاں ہو رہی تھیں.تھوڑی دیر کے بعد لوگوں نے خوشی سے چھلنا شروع کرد یا اور چھہ چا ہو گیا کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ مقرر ہو گئے ہیں پھر میں نے دیکھا کہ آپ نے پگڑی پہنی ہوئی ہے اور حضرت خلیفتہ امسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کا جنازہ بھی موجود ہے.میں نے خلافت رابعہ کے قیام پر وہی نظارہ دیکھ لیا.الحمد للہ ۲۶.مکرم لئیق احمد طاہر صاحب مبلغ انگلستان ایک دوست مکرم خواج احمد صاحب سیکرٹری مال کرائیڈن نے شوری 1316ھ (1982 ء ) سے چند روز قبل بیت اقصی ربوہ کے سامنے مجھے یہ خواب سنائی کہ انہوں نے دیکھا کہ "سید نا حضرت خلیفہ المسح الثالث (رحمہ اللہ ) نے اپنی پگڑی حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کو پہنائی ہے " یہ خواب انہوں نے 25 رنومبر 1977ء کو دیکھا.میں نے ان سے کہا کہ یہ خواب لکھ لیں.کہنے لگے میں نے اپنی ڈائری میں لکھی ہوئی ہے.مجھے ان کی خواب کی حقیقی تعبیر اس وقت معلوم ہوئی جب صاحبزادہ مرز القمان احمد صاحب نے انتخاب خلافت کے بعد حضرت خلیفہ مسیح الثالث (رحمہ اللہ ) کی دستار مبارک حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد کی خدمت اقدس میں پیش کی.تاریخ تحریر 15 جون 1982ء)

Page 356

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے -i ii.۲۷ مکرم ملک لطیف احمد سرور صاحب ناظم انصار اللہ ضلع شیخو پوره 354 مورخہ 22 اور 23 اپریل 1976ء بروز جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات علی الصبح خواب میں دیکھا کہ ہم احمدی احباب بیت احمد یہ میں ہیں اور کچھ مہمانوں کا انتظار ہے.اسی اثناء میں دیکھا کہ جن مہمانوں کا انتظار ہے وہ حضرت میاں طاہر احمد صاحب ہیں اُن کے آگے موٹر سائیکل سواروں کا ایک دستہ ہے اُس کے پیچھے سات سفید Toyota کاریں ہیں.اُن کی شہر میں اچانک آمد ہے.جس سے میں محسوس کرتا ہوں کہ حکومت اس استقبال سے حیران ہوگی.مورخہ 23 اگست 1977 ء بروز منگل (ماہ رمضان ) رات سحری سے پہلے خواب میں دیکھا جیسا کہ جلسہ ہوا ہے اُس جلسہ میں تقریر سننے کے بعد لوگ واپس اپنے اپنے گھروں کو جاتے ہیں.لیکن میں اور مکرم صوفی محمد الحق صاحب مربی سلسلہ قصر خلافت کی سیڑھیوں پر چڑھتے ہیں.لوگ ہمیں دیکھ رہے ہیں.میں مکرم صوفی الحق صاحب کو کہتا ہوں کہ اس وقت حضرت میاں طاہر احمد صاحب کے پاس جانا مناسب نہیں.اور وہ ہماری وجہ سے پریشان ہوں گے.یہ باتیں کرتے ہوئے ہم سیڑھیوں کے اوپر پہنچ جاتے ہیں.تو او پر حضرت میاں طاہر احمد صاحب ایک چار پائی پر بیٹھے ہوئے ہیں اور کچھ تحریر لکھ رہے ہیں.حضرت میاں طاہر احمد صاحب نے مجھے اپنے بائیں ہاتھ چار پائی پر بٹھایا.حضرت میاں طاہر احمد صاحب کے سامنے حضرت خلیفة امسیح الثانی نور اللہ مرقدہ چار پائی پر تشریف فرما ہیں اور وہ بھی حضرت میاں طاہر احمد صاحب کی تقریر کے نوٹس تیار کر رہے ہیں بعد میں حضرت میاں صاحب کو سمجھا کر وہ نوٹس دے دیتے ہیں.وہاں چار پائی پر ایک کتاب پڑی ہوئی ہے میں اُس کو دیکھ کر سمجھتا ہوں کہ حضرت میاں صاحب اپنی تقریر کی تیاری میں اس کتاب سے مدد حاصل کرتے ہیں.اسی اثناء میں حضرت میاں طاہر احمد صاحب میری طرف متوجہ ہوتے ہیں اور مجھے

Page 357

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 355 ارشاد فرماتے ہیں کہ میں حضرت خلیفہ اسیح الثانی نوراللہ مرقدہ سے پیار حاصل کروں.چنانچہ میں اپنی گردن جھکا کر حضور کے آگے رکھتا ہوں اور وہ دونوں ہاتھوں کو میرے سر پر رکھتے ہیں.مجھے اُس پیار سے اس قدر خوشی ہوتی ہے جو کہ بیان سے باہر ہے اور مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسا کہ میرے سر سے گرمی جاتی رہی ہے.اس کے بعد حضرت میاں طاہر احمد صاحب نوٹس لے کر نیچے بیت مبارک میں تقریر کرنے کے لیے تشریف لے جاتے ہیں.iii.مورخہ 13 اور 14 / دسمبر 1977 ء بروز منگل اور بدھ کی درمیانی رات صبح 4 اور 5 ہے کے درمیان خواب میں دیکھا.جیسا کہ حضرت میاں طاہر احمد صاحب جن کی داڑھی سفید، لمبی اور بالکل حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ) کے مشابہ ہے.مائیک پر تشریف لائے ہیں اور چند فقرات کہے ہیں کیونکہ تقریر پر بندش کے نتیجہ میں آپ مائیک پر تقریر نہیں کر سکے.ایسا احساس ہوتا ہے کہ فوجی حکومت نے حضرت میاں صاحب کو حراست میں لیا ہوا ہے.جلسہ کی صورت میں کافی لوگ بیٹھے ہیں.حضرت میاں صاحب نے مائیک پر کھڑے ہو کر خاموش دُعا کرائی ہے.میری طرف کے کچھ لوگ کھڑے ہو کر دعا کرنے لگے ہیں اور میں بھی اُن کے ساتھ کھڑا ہو جاتا ہوں.دیگر حاضرین جلسہ بیٹھ کر دعا کرتے ہیں ہم چند آدمی بھی بیٹھ جاتے ہیں وہ دعا کا منظر نہایت ہی عجیب ہے.iv.مورخہ 25 اور 26 اپریل 1982ء بروز اتوار سوموار کی درمیانی رات خواب میں دیکھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کسی مکان میں تشریف فرما ہیں.وہاں ایک کمرہ میں حضور چند احباب سے گفتگو فرما رہے ہیں.اُن افراد میں مکرم چوہدری محمد انور حسین صاحب بھی ہیں.میں جیسا کہ بیٹھک والے کمرہ میں ہوں.وہاں پر اپنی ہمشیرہ مبارکہ امتہ السلام کو کہتا ہوں کہ حضوڑ تھک گئے ہوں گے اس لیے انہیں بلوا کر دبایا جائے.چنانچہ حضوڑ ہمارے کہے بغیر ہی بیٹھک میں تشریف لے آئے تو مبارکہ نے حضور کے پاؤں دبانے شروع کر دیئے.حضور نے

Page 358

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 356 سادہ سا سفید لباس پہنا ہوا ہے.میری زیادہ تر توجہ حضور کے چہرہ مبارک پر رہی.میں نے دیکھا کہ حضور کی داڑھی سیاہ اور درمیانی حالت میں ہے.رنگ گندمی قدرے سفیدی مائیل جیسا کہ حضرت خلیفتہ مسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کا ہے اور چہرہ مبارک کی مشابہت حضرت میاں طاہر احمد صاحب سے ملتی ہے.رخسار پر ابھار ہے.میں خواب میں حیران ہوتا ہوں کہ جو شکل ہم فوٹو میں دیکھتے ہیں.حضور اس سے مختلف ہیں.سر پر پگڑی نہیں رکھی ہوئی بلکہ نگا ہے اور سر پر چھوٹے چھوٹے بال ہیں.حضور کرسی پر تشریف فرما ہیں میں حضور کے کندھے دبارہا ہوں اور میری ہمشیرہ پاؤں دبا رہی ہے.اس پر حضور خوش ہو کر فرماتے ہیں." مجھے علم تھا کہ یہاں میری خدمت بہت ہوگی." اس کے بعد میں نے حضرت خلیفہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ ) کو آپ کے پاس گرسی کے قریب کھڑا دیکھا.آپ کی عمر اور صحت موجودہ حالات کے مطابق ہے.اس کے بعد میرا ذہن منتقل ہوا کہ ہم تو لوگوں کو بتاتے ہیں کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام فوت ہو گئے ہیں لیکن یہ تو زندہ ہیں.حضور کو دیکھنے اور ایمان لانے والے رفیق ہوتے ہیں اس لئے اب میں بھی رفیق ہو گیا ہوں.اسی کشمکش میں میری آنکھ کھل گئی.☆...مکرم ملک رحمت اللہ آصف صاحب شیخو پوره مکرم ملک لطیف احمد سرور صاحب ناظم انصار اللہ ضلع شیخوپورہ نے سیدنا حضرت خلیفہ المسح الرابع (رحم اللہ کے نام خط میں لکھا کہ

Page 359

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 357 مکرم رحمت اللہ آصف بنجر ا شیخوپورہ نے 1975ء میں بیعت کی تھی بعدازاں 1977ء میں وہ بس کے حادثہ میں وفات پاگئے تھے.انہوں نے خود اپنی رو یا لکھ کر دی تھی جو میں نے محفوظ کر لی تھی.اور وہ یوں ہے.میرا ایک بھائی جو کہ کوہستان بس سروس میں ملازم ہے اور لاہور S.M کی پوسٹ پر تعینات ہے.اس سے راولپنڈی جانے کے لئے میں نے دوفری پاس مانگے جو کہ اس نے مجھے دے دیئے ہم دونوں دوستوں نے صبح ساڑھے چار بجے راولپنڈی جانا تھا.لیکن جب میں رات سویا.تو خواب میں دیکھا کہ میں راولپنڈی جا رہا ہوں لیکن اس خواب میں میرا دوست مجھ سے غائب ہے حالانکہ میں اور وہ اکٹھے سوار ہوئے تھے.پھر میں خواب کے عالم میں ہی راولپنڈی پہنچ جاتا ہوں.جب اڈے پر بس کھڑی ہوئی تو میں اُترا اور ایک سٹینڈ مینجر عبدالخالق سے ملاقات ہوگئی.اس وقت اُس اڈے پر کافی تعداد میں کرسیاں ، میز ، دریاں اور قناتیں وغیرہ بکھری پڑی تھی.میں نے عبدالخالق سے دریافت کیا کہ آج تمہارے اڈے پر کون سا فنکشن ہونے والا ہے.تو اُس نے جواب دیا کہ یہاں پر ایسا تو کوئی فنکشن نہیں ہاں اللہ تعالیٰ کے ایک بزرگ اور نیک بندے جناب حضرت میاں طاہر احمد صاحب تشریف لا رہے ہیں.لہذا ملک رحمت اللہ میرے ساتھ یہ کرسیاں اور میزیں سیدھی کروادیں اور اسٹیج بنادیں.اور یوں سب کرسیاں قناتیں وغیرہ لگ گئی.اور ان میزوں پر اچھے اچھے قالین بچھا دیئے گئے.جن کے رنگ سبز اور گہرے سبز تھے لیکن ان کے اندر قدرے سرخ رنگ کی کرنیں نظر آتی تھیں.لیکن پھر عالم خواب میں ایک اور منظر دیکھا کہ کرسیوں کے درمیان ایک سڑک تیار ہو چکی ہے اور اس سڑک کے آس پاس اور دونوں طرف بہت کثرت سے عوام کا ہجوم ہے.میں نے دوبارہ میاں عبدالخالق سے دریافت کیا کہ وہ بزرگ کب تشریف لائیں گے تا کہ میں بھی زیارت کرسکوں.تو جواب ملا کہ ابھی تشریف لاتے ہیں.ابھی ہم یہ باتیں کر ہی رہے تھے کہ میاں طاہر احمد صاحب

Page 360

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 358 تشریف لے آئے اور عبد الخالق نے کہا کہ وہ میاں صاحب تشریف لا رہے ہیں.میں نے بھی جب گھوم کر دیکھا تو ایک قد آور نو جوان حسین اور منور اور جلالی چہرہ نظر آیا تو میں نے پوچھا کہ یہ کون صاحب ہیں عبد الخالق نے جواب دیا کہ یہی وہ میاں طاہر احمد صاحب ہیں.جب میں نے قدرے اپنی ایڑی کو اٹھا کر دیکھا کہ آپ کے دونوں طرف کڑیل اور بہت بڑے بڑے اور بہت پھولے ہوئے شیر بھی دیکھے جو کہ آپ کے دائیں بائیں چل رہے تھے اور عوام کے ہجوم کو دیکھ کر کچھ غراتے بھی تھے تو میاں صاحب نے ان شیروں کو منع کیا کہ خبر دار ہم تو اسلام کو پھیلانے کے لئے آئے ہیں نہ کہ مٹانے کے لئے اور اگر تم ان کو غراتے رہے تو یہ جو اتنی عوام یہاں پر اکھٹی ہوئی ہے یہ خوف کھا کر بھاگ جائے گی اور میں ان کو اسلام کے متعلق کچھ نہیں بتا سکوں گا.میاں صاحب کے اتنے کہنے پر وہ دونوں شیر خاموش اور پیار بھری نظروں سے چلنے لگے اور اس اسٹیج تک پہنچ گئے تو میاں صاحب اسلام کی باتیں لوگوں کو بتانے لگے.میں نے عبدالخالق سے سوال کیا کہ یہ مرزائی یا احمدی ہیں آپ نے جواب دیا کہ یہ صاحب تو دین کے ستون ہیں اور یہاں پر جتنے عوام اکھٹے ہوئے ہیں سب احمدی ہیں صرف تم ہی احمدی نہیں ہو.میں نے پھر سوال کیا کہ لوگ تو احمدیوں کو کافر کہتے ہیں.تو اس نے جواب دیا کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں بھی لوگ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کو جادوگر اور کئی کئی القاب سے پکارتے تھے لیکن جو بات حقیقت ہو وہ ہمیشہ بری معلوم ہوتی ہے.اتنے میں میری آنکھ کھل گئی..........

Page 361

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۲۹.مکرم منیر احمد خادم صاحب قادیان 359 میرے والد محترم مولوی بشیر احد صاحب خادم در ولیش قادیان نے حضرت خلیفتہ امسح الثالث ( رحمہ اللہ ) کے دور خلافت میں حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کی خلافت کے بارے میں خواب دیکھا تھا اللہ تعالیٰ کا فضل ہے کہ یہ خواب پوری ہوئی الحمد للہ ثم الحمد للہ..........مکرمہ نعیمہ بیگم صاحبه زوجہ حمید احمد را نا سندھی مسلم ہاؤسنگ سوسائٹی کراچی آج سے چار سال قبل ایک خواب دیکھا اس خواب کا ذکر میں نے اپنے چھوٹے بھائی عزیزم را نارفیق احمد سے جو کہ اسلام آباد C,D.A میں ہیں کیا تھا اگر خواب نہیں سنائی تھی.میرا ذاتی خیال تھا کہ ایک خلیفہ کی زندگی میں اس قسم کی بات ٹھیک نہیں.کام ہے.میں اللہ تعالیٰ کی قسم کھا کر یہ خواب بیان کر رہی ہوں جس کی جھوٹی قسم کھانا لعنتوں کا عاجزہ نے خواب میں دیکھا کہ شہر سرگودھا میں احمدیوں کے خلاف کچھ جھگڑا ہو رہا ہے.ایک شخص (جس کو میں نہیں جانتی ) کی آواز آتی ہے کہ میاں طاہر احمد صاحب کہاں ہیں کسی دوسرے نے جواب (اسے بھی میں نہیں جانتی ) میں کہا کہ وہ تو سیالکوٹ ہیں اگر وہ یہاں ہوتے تو جماعت کی خاطر جان لڑا دیتے اس کے بعد ایک اور آواز آتی ہے کہ اچھا ہے وہ یہاں نہیں ہیں.اگر وہ یہاں ہوتے تو شاید کسی نقصان کا احتمال ہوتا ان کا وجود بہت قیمتی ہے کیونکہ انہوں

Page 362

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے نے تو خلیفہ ثالث کے بعد خلیفہ بننا ہے." 360 تاریخ تحریر 12 جون 1982ء) i.۳۱ مکرم کیپٹن ڈاکٹر بشیر احمد صاحب گولبازار بوہ خاکسار نے کافی عرصہ ہوا.ایک خواب میں حضرت صاحبزادہ طاہراحمد صاحب کو ایک معمر ولی اللہ کی شبیہ میں دیکھا.آپ گوٹھ مارے بیت مبارک کے باہر کے گیٹ کے سامنے لان میں بیٹھے تھے.جسم مشابہ حضرت مولوی راجیکی صاحب لباس بھی اسی طرح کا تھا.سیاہ لمبی داڑھی بھی ان ہی کی طرح تھی.لوگ عقیدت سے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے پاس برکت حاصل کرنے کے لئے آجارہے تھے.یہ خواب اسی وقت لکھ کر خاکسار نے حضرت صاحبزادہ صاحب کو دے دی تھی.-ii کافی عرصہ ہوا خاکسار نے خواب میں دیکھا.کہ فضا میں اندھیرا چھایا ہوا ہے.ہاتھ کو ہاتھ نہیں سوجھتا لوگ سخت گھبراہٹ میں ادھر ادھر پریشان حال ہیں.اسی حالت میں ایک طرف سے روشنی نمودار ہوئی.لوگ پکار اٹھے یا کسی نے آواز دی.یا غیب سے آواز آئی کہ خلیفہ احسان الہی آگیا.روشنی آہستہ آہستہ میرے قریب آگئی.میں منتظر ہوں کہ احسان الہی خلیفہ ظاہر ہوں.جب شبیہ مبارک ظاہر ہوئی.تو وہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کی تھی.اس خواب کا ذکر میں نے اپنی بیوی مبارکہ سے کر دیا اور کسی سے ذکر نہ کیا.نہ ہی حضرت صاحب کو لکھا.کیونکہ ایک خلیفہ کی موجودگی میں کسی دوسری خلافت کا ذکر نا جائز بات ہے.بات بھول

Page 363

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 361 گئی.کبھی ذہن میں اس کا خیال بھر نہ آیا.حضرت خلیفتہ امسیح الثالث (رحمہ اللہ ) کی اچانک وفات پا جانے پر میری بیوی نے مجھے یاد کرایا.اور میں اللہ تبارک و تعالیٰ عالم الغیب کا یہ نشان دیکھ کر از حد محظوظ ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے صد فی صد خواب سچ کر دکھایا.تاریخ تحریر 15 جون 1982ء) ۳۲ مکرم غلام سرور طا ہر صاحب صدر محله دارالصدر شرقی طاہر ( آف شیخو پورہ) خاکسارا اپنے بھائی مکرم غلام نبی خاں صاحب کی ایک رؤیا جو کہ خلافت رابعہ سے متعلق ہے بیان کر رہا ہے اور حلفاً کہتا ہے کہ یہ رویا ویسے ہی بیان کی جارہی ہے جیسے کہ سنی گئی تھی.اس میں کچھ زائد الفاظ شامل نہیں کئے گئے.1974 ء میں جب مکرم و محترم مولانا مبشر احمد صاحب کاہلوں شیخو پورہ میں بطور مربی سلسلہ تعینات تھے اور مکرم و محترم حضرت چوہدری محمد انور حسین صاحب مرحوم امیر ضلع شیخوپورہ کے مکان پر ایک مجلس لگی ہوئی تھی کہ بھائی غلام نبی صاحب مرحوم نے بتایا کہ آج انہوں نے ایک رویا میں دیکھا کہ ہر طرف ایک شور اور غوغا ہے کہ حضرت علی آگئے ، حضرت علی آگئے.گھر سے نکلتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میں بھی تو دیکھوں.پھر اس طرف گئے جہاں لوگوں کا جم غفیر تھا.کیا دیکھتے ہیں کہ حضرت ایک بہت بڑے پلنگ پر بیٹھے ہیں.ان کے دائیں ہاتھ مکرم دین محمد صاحب اور بائیں طرف محترمہ مہر بی بی صاحبہ بیٹھے ہیں.( یہ ہمارے مرحومین پھوپھا اور پھوپھی صاحبہ تھے ) جب آگے ہو کر دیکھا اور ہاتھ ملانے لگے تو انہوں نے چہرہ مبارک

Page 364

362 خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے اٹھایا تو بے اختیار ان کے منہ سے نکلا کہ "لواہیہ تے اپنے مرزا طاہر احمد صاحب نہیں" کہ یہ اپنے مرزا طاہر احمد صاحب ہیں.( تاریخ تحریر 30 اپریل 2008ء) ☆...۳۳.مکرم کیپٹن محمدحسین چیمہ صاحب لندن خاکسار نے 1978ء میں خواب جو دیکھا اس کی تعبیر حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے خلیفہ چنے جانے میں پوری اتری.خواب یوں تھی کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ چار گھوڑے والی بکھی پر سوار ہیں جسے وہ خود Drive کر رہے ہیں.یہ گھی بیت فضل لندن کے سامنے حضور نے کھڑی کی ہے کیا دیکھتا ہوں کہ اس بگھی پر حضور ( مرحوم و مغفور ) کے ساتھ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد بھی سوار ہیں.( تاریخ تحریر 02 راگست 1982ء).........

Page 365

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے -i ۳۴ مکرم محمد امدادالرحمن صدیقی صاحب مربی سلسله ر بوه حال بنگلہ دیش 363 قریبا 3 سال قبل خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفة اصبح النشاط ( رحمه الله ) وفات پاگئے ہیں.تابوت بھی مجھے نظر آیا.پھر دیکھتا ہوں کہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب ایک کمرہ میں ہیں اور آگے کی طرف جارہے ہیں.میں پیچھے پیچھے ہوں.میں دل میں بڑی گریہ وزاری سے آپ سے عرض کرتا ہوں کہ حضور میں آپ کی خاطر ہر قربانی دوں گا.مکمل وفاداری اور اطاعت میں زندگی کی ہر سانس لوں گا.میں آپ کے پیچھے ہوں اور چہرہ نظر نہیں آرہا مگر میں یقین سے جانتا ہوں کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ رابع مقرر ہوئے ہیں.مگر جاگنے کے بعد میں حیران ہوا کہ میں نے (i) صاحبزادہ مرزا طاہر احمد کو خلیفہ رابع دیکھا مگر (ii) شکل و صورت کے لحاظ سے مرزا منصور احمد صاحب جیسے تھے.بہت تردد رہا.اب حضور کے انتخاب کے بعد میرا خیال ہے بلکہ مجھے یقین ہے کہ صورت کے لحاظ سے مرزا منصور احمد صاحب نظر آنا اور ایسے مرزا طاہر احمد صاحب کا یقین ہونا اس طرح صحیح ہے کہ آپ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نصرت اور مدد یافتہ ہیں " منصور " بمعنے " مظفر " کے ہیں.ii.قریباً ڈیڑھ سال کی بات ہے کہ خواب میں میں نے دیکھا کہ ملک میں انقلاب آگیا ہے.سڑکوں پر بہت رش ہے.ایک جگہ پر نوٹس بورڈ لگا ہوا ہے جس پر بہت کی ہدایات لکھی ہوئی ہیں نیچے ہدایات دینے والے کا نام "مرزا طاہر احمد " لکھا ہوا ہے.خاکسار نے اس سے یہ سمجھا تھا کہ حکومت میں تبدیلی آئے گی اور حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کی پوزیشن حکوت میں "وزیر اعظم جیسی ہوگی.اب مجھے یاد پڑتا ہے کہ وہ جو سڑکوں پر لوگوں کا بہت زیادہ رش تھا حضرت خلیفہ اسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کے انتخاب کے موقع پر نظر آیا.کیونکہ خواب میں جو رش دیکھا تھا اس کی کیفیت حکومت کے انقلاب کی صورت

Page 366

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے والی نہ تھی بلکہ بہت زیادہ پبلک مگر پر امن اور خوبصورت ماحول تھا.364 تاریخ تحریر 15 جون 1982ء) ۳۵ مکرم ضیاء الدین حمید صاحب دارالعلوم شرقی ربوہ آج سے تقریباً تین سال قبل عاجز نے دیکھا کہ ایک آواز آئی کہ " کیا تم جاننا چاہتے ہو کہ چوتھے خلیفہ کون ہوں گے پھر آواز آئی چوتھے خلیفہ کے والد نہیں ہوں گے.بھائی نہیں ہوگا.اور نہ ہی کوئی بیٹا ہوگا." ہیں.-ii اس کے بعد کشفی حالت ختم ہوگئی اور القاء ہوا کہ یہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد اس کے علاوہ جب میرا چھوٹا بیٹا عزیزم احیاء الدین محمود جرمنی جانے کے لئے روانہ ہوا تو دل بہت پریشان تھا.اور میں رات کو دعا کر کے سو گیا تو خواب میں دیکھا کہ کوئی کہتا ہے.پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ایک خط دعا کے لئے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کو لکھو اور ساتھ ہی.25 روپے وقف جدید کے لئے ارسال کردو انشاء اللہ سب کام ٹھیک ہو جائیں گے.تاریخ تحریر 15 جون 1982ء)........

Page 367

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۳۶.مکرم سلطان احمد مبشر صاحب ابن مولا نا دوست محمد شاہد صاحب ربوہ 365 خاکسار نے مارچ1979ء میں ( جب کہ خاکسار کی عمر 16 برس تھی ) خواب میں دیکھا کہ ایک محل ہے پرانے طریق کے مطابق ایک چو بدار اپنے ہاتھ میں پکڑے ہوئے عصا کو بار بارز مین پر مارتے ہوئے اعلان کرتا ہے.ہوشیار خبر دار، خبردار ہوشیار.حضرت خلیفہ مسیح الرابع تشریف لا رہے ہیں.اور میں کیا دیکھتا ہوں کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب تشریف لا رہے ہوتے ہیں.۳۷ مکرم ملک عابد انور صاحب لونیاں منڈی لاہور کینٹ آج رات 25 مئی 1979 ء کے کسی حصے میں خاکسار نے خواب میں دیکھا کہ حضرت مرزا ناصر احمد صاحب خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) وفات پاگئے ہیں اور زور زور سے اعلان کیا جا رہا ہے کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب امام جماعت مقرر ہوئے ہیں خواب میں خاکسار نے اپنے آپ کو لاہور چھاؤنی کے ایک Girls College کے سامنے درختوں کے سائے میں دیکھا اور جب 10 جون 1982 ء کو خلافت کا اعلان ہوا تو خاکسار جامعہ نصرت کے سامنے ایک درخت کے نیچے کھڑا تھا.تاریخ تحریر 18 جون 1982ء)

Page 368

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے i.۳۸ مکرم حنیف احمدمحمود صاحب مربی سلسلہ بد و ملی ضلع سیالکوٹ حال نائب ناظر اصلاح وارشاد مرکزیہ 366 اگست 1979ء کی ایک رات کی بات ہے کہ خاکسار نے خواب میں دیکھا کہ سیدنا حضرت خلیفتہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ وفات پاگئے ہیں.اور جماعت کی طرف سے اعلان ہورہا ہے کہ خلیفہ مسیح الرابع حضرت مرزا طاہر احمد صاحب ہوں گے.اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی..اس خواب سے غالباً دو اڑھائی سال قبل جبکہ خاکسار جامعہ احمدیہ کا طالب علم تھا بعینہ اسی طرح کی خواب دیکھی.اس خواب میں خاکسار نے دیکھا کہ سیدنا حضرت خلیفتہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ کی نعش مبارک ایک کھلے میدان میں پڑی ہے.اور ان کے اردگرد بہت بڑا ہجوم ہے اور وہاں بھی یہی اعلان ہو رہا ہے کہ چوتھے خلیفہ حضرت مرزا طاہراحمد صاحب ہوں گے.خاکسار نے ہر دو خوابوں کو مصلحت وقت کی بناء پر کسی پر ظاہر نہ کیا.ہاں دوسری خواب ( جو کہ خاکسار نے اگست 1979 ء کو دیکھی ) کا ذکر خاکسار نے اس وقت بدوملہی جماعت احمدیہ کے صدر محترم عبد الغنی بٹ مرحوم سے کر دیا تھا..........( تاریخ تحریر 21 جون 1982ء)

Page 369

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 367 ۳۹.مکرم محمد شریف صاحب اوکاڑہ محترم میاں غلام محمد صاحب مرحوم ابن میاں ناصر دین صاحب بنگلہ گوگیرہ نے غالباً 1979ء کے شروع میں کچہری بازار اوکاڑہ سے آتے ہوئے خاکسار کو بتایا کہ انہوں نے خواب میں دیکھا ہے کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی وفات ہوگئی ہے اور حضرت میاں طاہر احمد صاحب خلیفہ منتخب ہو گئے ہیں انہوں نے بتایا تھا کہ یہ خواب انہوں نے حضرت خلیفہ امسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کولکھ بھیجی تھی.۴۰ مکرم ڈاکٹر ساجد احمد صاحب احمدیہ کلینک مسنگھی.سیرالیون حضرت خلیہ اسی اثاث رحمہ اللہ کی وفا سے تین سال قبل خواب میں دیکھا الثالہ کہ کوئی جلسہ ہورہا ہے اور حضرت خلیفتہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) صدارت فرمارہے ہیں خاکسار ان کی خدمت میں چند کا غذات بغرض دستخط پیش کرتا ہے.جب میں ان کے پاس پہنچتا ہوں تو اچا نک شکل مبارک تبدیل ہو جاتی ہے اور کرسی صدارت پر حضرت مرزا طاہر احمد صاحب تشریف فرما نظر آتے ہیں.

Page 370

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۴۱ مکرم عنایت اللہ بھٹی صاحب چک نمبر 63\10 ضلع شیخوپورہ 368 عاجز حقیر حلفیہ بیان کرتا ہے کہ تقریباً زائد از تین سال ہوئے غالباً موجودہ قصر خلافت جو زیر تعمیر ہے ابھی تیار ہونا شروع نہیں ہوا تھا.رات کو خواب میں دیکھا کہ زیر تعمیر قصر خلافت کی مانند بڑی خوبصورت عمارت ہے گویا موجودہ قصر خلافت ہے اور ہے بھی یہی موجودہ قصر خلافت جس میں ایک بڑا وسیع صحن ہے اس میں سلسلہ عالیہ احمدیہ کے بہت سے علماء ہیں جو ایک جماعت کی شکل میں ہیں غالباً تین تین کی رو میں ایک لمبی قطار ہے.سب کے ہاتھوں میں سیاہ رنگ کی لمبی بینیں ہیں جسے شاید باہر والے کلونت بولتے ہیں ( باجہ والی پارٹی جواکثر بیاہ شادی پر جاتی ہے ان میں ایک یا دو ماہر اسے بجاتے ہیں اور باقی پارٹی اس پر عمل کرتی ہے ) سب سے آگے جناب مولا نا عبدالمالک صاحب ہیں اور عجب ترنم اور مستی کیئے میں ساری جماعت بالخصوص جناب مولانا بجارہے ہیں اور جھوم جھوم کر چل رہے ہیں.یہ پر کیف نظارہ دیکھ کر بندہ کسی سے سوال کرتا ہے ( یہ یاد نہیں کس سے سوال کیا ) کہ ایسا کیوں ہے.جواب ملا حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب (رحمہ اللہ ) کی شادی ہے.بندہ حیرانگی کے عالم میں کہتا ہے کہ جناب تو پہلے ہی شادی شدہ ہیں.اس کے بعد کیا ہوا یا نہیں.آنکھ کھل گئی.یہ خواب بندہ ناچیز نے سب سے پہلے مکرم محترم جناب بزرگوار سید محمدمحسن شاہ صاحب انسپکٹر وقف جدید کور بوہ آنے پر سنایا اور تعبیر کی درخواست کی مگر جناب خاموش رہے.پھر اپنے اہل وعیال کو بھی بتایا.اس حقیر کے ذہن میں جو تعبیر آئی وہ یہی تھی جواب ظہور پذیر اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے ہوئی.تاریخ تحریر 06 جولائی 1982ء)

Page 371

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ۴۲ مکرم مقبول احمد خان صاحب امیر حلقہ تحصیل شکر گڑھ ضلع سیالکوٹ 369 خلافت رابعہ کے قیام سے اڑھائی سال قبل اس عاجز نے خواب میں دیکھا کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب خلافت کے تخت پر بیٹھے ہیں اور خاکسار مصافحہ کر رہا ہے.۴۳ مکرم ابراہیم نصراللہ درانی صاحب گڑھی شاہولا ہور قریب دو سال قبل خواب میں دیکھا کہ ایک چاک و چوبند جماعت ہے.جو جہاد کی مہم پر روانہ ہے.حضرت خلیفتہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) اس جماعت کی قیادت فرما رہے ہیں.حضور نے اپنا مخصوص لباس یعنی شیروانی اور پگڑی زیب تن فرمائی ہوئی ہے.حضور بہت چست نظر آ رہے ہیں.صحت بہت اچھی ہے چہرہ بہت ہی نورانی معلوم ہوتا ہے.حضور کے ہاتھوں میں ایک جھنڈا ہے جس کی بانس کی لمبائی قریباً چھ فٹ ہوگی.حضور کی قیادت میں جہاد کے لئے دوست جارہے ہیں.دفعتہ حضور اپنے ہاتھوں میں تھا ماہوا جھنڈا حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے حوالے کر دیتے ہیں.بیدار ہونے پر میں بشری طور پر مظلوم ہوا.کیونکہ حضرت طلایه مسیح الثالث ( رحمه الله ) کے وصال کا خیال دل میں پیدا ہوا.اب جب کہ حضرت صاحبزادہ مرز طاہر احمد صاحب خلافت احمدیہ پر ہ پر متمکن ہو چکے ہیں میں خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر عرض کرتا ہوں کہ یہ خواب میں نے اسی طرح دیکھی تھی.جیسی او پر درج کی ہے.( تاریخ تحریر 15 جون 1982ء)

Page 372

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 370 ۴۲۴ مکرمہ نگہت فردوس صاحبہ اہلیہ افتخار احمد گوندل صاحب چک نمبر 99 شمالی سرگودھا تقریباً دو سال کا عرصہ ہو گیا ہے جب خواب میں دیکھا کہ میں ربوہ گئی ہوں اور ایک بہت اونچی جگہ قناتیں وغیرہ نصب ہیں.اور اس جگہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب تقریر کر رہے ہیں اور عورتیں آپس میں ایک دوسرے سے پوچھ رہی ہیں کہ یہ کون صاحب ہیں تو میں نے جھٹ جواب دیا کہ آپ کو معلوم نہیں یہ ہمارے چوتھے خلیفہ ہیں.ان کے سامنے ایک طرف میرے بھائی مکرم مبارک احمد چیمہ سیکرٹری اصلاح و ارشاد ضلع سرگودھا کھڑے ہیں.اور میں عورتوں کو بتا رہی ہوں کہ یہ میرے بھائی ہیں ان کو حضرت صاحب زیادہ تر اپنے ساتھ ہی رکھتے ہیں.خواب دیکھے تو کافی دیر ہو چکی تھی دل چاہتا تھا کہ حضرت طلید امسیح اثاث خليفة (رحمہ اللہ ) کولکھوں پھر دل میں جھجک محسوس کرتی رہی کہ حضور خیال کریں گے کہ میری زندگی میں ہی انہوں نے چوتھے خلیفہ کے خواب دیکھنے شروع کر دیئے ہیں.تاریخ تحریر 29 جون 1982ء) مکرم عبدالستار علیم صاحب اسلام آباد اپریل 1980ء کو خاکسار نے رؤیا دیکھی کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کے گھر کے ایک کمرہ میں حضرت خلیفتہ امسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) تشریف رکھتے ہیں.دوسرے کمرے میں

Page 373

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 371 آپ ہیں.آپ کے کمرے کا پہرہ جامعہ کے طلباء دے رہے ہیں اور ایک جم غفیر آپ کی ملاقات کے لئے آیا ہوا ہے.ملاقاتوں کے بعد آپ باہر آتے ہیں.تو بہت سارے لوگ آپ کے پیچھے پیچھے چل رہے ہیں.راستے میں بعض گھروں سے پرانے کپڑوں کے لٹکے ہوئے ٹکڑے آپ اتارتے ہیں.واللہ اعلم بالصواب میں نے یہ رویا 11 جون 1980ء کو حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کو لکھ بھیجا.آپ نے 21 جون 80ء کو اپنے مراسلہ پر فٹ نوٹ میں تحریر فرمایا." آپ کی خواب بہت معنی خیز ہے.ممکن ہے حضور کے ارشادات کی تعمیل میں اللہ تعالیٰ کسی خاص خدمت کا موقع عطا فرمائے.آپ بھی دعا میں یا در کھتے رہیں." ( تاریخ تحریر 19 جون 1982ء)........۴۶ مکرم شیخ نثار احمد صاحب سمن آبا دلاہور تقریب 2 سال قبل خاکسار نے خواب دیکھا کہ ایک بہت بڑا میدان ہے اور اس میں لوگوں کا بہت بڑا ہجوم ہے.میں یہ دیکھنے کے لئے کہ اتنے لوگ یہاں کھڑے کیا کر رہے ہیں ہجوم کو چیرتا ہوا آگے بڑھتا ہوں حتی کہ سب سے آگے آجا تا ہوں.وہاں میں نے یہ نظارہ دیکھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کھڑے ہیں.اور بہت جلالی انداز میں ہجوم سے خطاب فرمارہے ہیں.میں خواب میں ہی یہ سمجھتا ہوں کہ حضرت صاحبزادہ صاحب لیڈر ہیں اور

Page 374

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے لوگوں کے فیصلے کر رہے ہیں.372 یہ خواب میں نے جناب مجیب الرحمن در دصاحب قائد ضلع لاہور اور مکرم شیخ محمد حنیف صاحب امیر جماعت کوئٹہ کو سنایا تھا اور وہ اس بات کے گواہ ہیں.میرے دل میں اسی وقت سے یہ پختہ خیال تھا کہ قوم کا لیڈر ہونا اور فیصلے کرنا خلیفہ ہی کا کام ہوتا ہے اور حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کو اللہ تعالیٰ خلافت کے مقام پر سرفراز فرمائے گا.ان دوسالوں میں بارہا حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب سے ملاقات ہوئی لیکن میں نے اس خواب کا تذکرہ ان سے کبھی نہیں کیا صرف اس خیال سے کہ ایک خلیفہ کی موجودگی میں اس قسم کے خواب متعلقہ شخص کو نہیں سنانے چاہیں.تاریخ تحریر 29 /اکتوبر 1982ء) ۴۷ مکرم سید عبد السلام صاحب معلم جماعت احمد یہ حلقہ دستگیر سوسائٹی کراچی میں نے خواب میں دیکھا کہ میں ربوہ میں ایوان محمود کے قریب کھڑا ہوں اور حضرت خلیفہ لمسیح الثالث ( رحمہ اللہ ایوان محمود کے سٹیج پر کھڑے ہیں لیکن حضور کا رخ انو رمشرق کی طرف تھا.یوں معلوم ہوتا ہے کہ حضور کی صدارت میں نئی خلافت کا انتخاب ہو رہا ہے.اور اس کے فوراً بعد معلوم ہوتا ہے کہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ منتخب ہو گئے ہیں.حضرت مرزا طاہر احمد صاحب اس وقت وقف جدید کے مین گیٹ پر سفید لباس پہنے کھڑے ہیں اور آپ کے ارد گرد زیادہ تر نوجوان ہیں انہوں نے بھی سفید لباس پہن رکھے ہیں.پھر میں نے

Page 375

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 373 حضرت صاحبزادہ صاحب کی طرف دیکھا تو آپ نے اور آپ کے ساتھیوں نے بھی اپنے ہاتھ آسمان کی طرف بلند کر رکھے تھے گویا آپ اور آپ کے ساتھ دوسرے بزرگ سبھی اس انتخاب پر رضا مند ہیں اور خدا تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں.میں نے دوسرے یا تیسرے روز یہ خواب مکرم خلیفہ صباح الدین صاحب مربی سلسلہ کو سنائی.انہوں نے خاموشی اختیار کرنے اور دعا کرنے کا مشورہ دیا.تاریخ تحریر 20 جون 1982ء) i.۴۸ مکرمہ تسنیم لطیف صاحبہ بنت ڈاکٹر عبد اللطیف صاحب سرگودھا اکتوبر 1980ء میں یہ خواب میں نے دیکھا کہ ایک مستطیل نما احاطہ ہے( جس طرح بیت مبارک کا مستقف حصہ ہے ) جو کہ اونچائی پر واقعہ ہے.وہاں سیڑھیاں چڑھ کر جایا جاتا ہے.میں یہ مجھتی ہوں کہ یہ ہماری جماعت احمدیہ کا مرکز ہے.اور وہاں پر کوئی تقریب رونما ہونے والی ہے.جس کے لئے یہ اجتماع ہے.میں بھی شرکت کی غرض سے احاطہ کے اندر داخل ہوتی ہوں.تو ذہن میں یہ تاثر ہوتا ہے کہ ہمارے خلیفہ ہی ہوں گے جن کی ہم تقریر سنیں گے.مگر وہاں حضرت خلیفتہ المسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی اور خلیفہ ہیں.بلکہ جماعت کے افراد تین گروہوں میں بٹے ہوئے تین مقررین کی تقاریر سن رہے ہیں.پہلا گروپ جو کہ تعداد میں سب سے بڑا ہے اس کے لوگ قبلہ رخ بیٹھے ہیں اور ایک شخص جن کا نام عبدالحق ہے ( ہمارے سرگودھا کے امیر جماعت نہیں ) چہرہ نورانی ، رنگت بہت

Page 376

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 374 سفید.درمیانی عمر سفید بے داغ لباس پہنے نہایت موثر اور خوبصورت لہجے میں اس گروپ کی جانب چہرہ کئے تقریر فرما رہے ہیں.لوگ عقیدت سے ان کی تقریریں سن رہے ہیں.میرے باقی افراد خاندان وہیں پر ہیں میں بھی ان میں جا کر بیٹھ جاتی ہوں.مگر یہ دیکھ رہی ہوں کہ اس قبلہ رخ والے گروپ کے علاوہ سامنے کی جانب ایک گروپ اور بھی ہے.اس دوسرے گروپ کے مخاطب شخص کا تعلق لاہور سے ہے.وہ اپنے اردگر دلوگوں سے آہستہ آہستہ باتیں کر رہا ہے - گویا ساز باز کر رہا ہو.اس کے گروپ میں بھی کافی لوگ شامل ہیں مگر ان کی حیثیت شرکاء کی نہیں تماشبین کی سی ہے.میں سمجھتی ہوں کہ یہ خلافت کے امیدوار ہیں.لیکن یہ گروہ منافقین کا گروہ ہے.اور اس کی موجودگی کسی بھی قسم کی پریشانی کا باعث نہیں.جب کہ تکلیف دہ امر جود یکھنے میں آرہا ہے وہ تیسرے گروپ کی موجودگی ہے.جس کے لوگ قبلہ کی جانب پشت کئے بیٹھے ہیں.ان کی صحیح تعداد تو یاد نہیں اغلب 15 یا 20 لوگ ہیں اور ان سے مخاطب شخص نہایت بلند آواز میں اور چیخ چلا کر تقریر کر رہا ہے.انداز ایسا ہے گویا کوئی مخبوط الحواس شخص ہو.اس نے بھی سفید کپڑے پہن رکھے ہیں.جو کہ اب انتہائی غلیظ ہیں اور سلے ہوئے ہیں.اس کے منہ سے مارے غصے کے کف بہ رہی ہے.اور وہ ہاتھ ہر لہرا کرزورشور سے لوگوں پر اپنا موقف واضح کر رہا ہے.اس شخص کی حرکات عجیب و غریب ہیں اور دولکڑی کی سیڑھیاں جیسے وکٹری سٹینڈ کی ہوتی ہیں ان پر ایک مرتبہ کھڑا ہے.اس شخص کی حرکات پہلے گروپ ( عبدالحق گروپ) کے امام کے لئے بھی پریشان کن ہیں.اور قبلہ رخ بیٹھے افراد کو بھی تکلیف پہنچا رہی ہیں.لوگ پریشان ہیں کہ کس طرح اس مصیبت سے نجات حاصل کریں.میں پلٹ کر بغور اس شخص کو دیکھتی ہوں تو وہ مرزا رفیع احمد صاحب ہیں.میں بھی ان کی حرکات سے پریشان ہو کر احاطہ سے باہر نکل کر اس جگہ چلی جاتی ہوں.جہاں پر پہلے ہی جماعت کے اور بہت سے مخلصین اس فتنہ اور پریشانی سے نجات حاصل کرنے

Page 377

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 375 کے لئے جانوروں کی قربانیاں دے رہے ہیں.اور اتنی کثرت سے جانوروں کو ذبح کیا جارہا ہے کہ وہاں پر چوڑی نالی میں تیزی سے خون بہہ رہا ہے.میں بھی جا کر ایک بکرا ذبح کرتی ہوں.اور دل میں خوف بھی ہے اور کچھ اطمینان بھی.کہ اب انشاء اللہ یہ فتنہ ختم ہوگا.میں سوکر جب اٹھی تو ذہن میں یہ تاثر تھا کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ ) کی وفات پر مسئلہ خلافت پر یہ اجتماع ہوگا.جو میں نے خواب میں دیکھا.اور ایسے حالات جماعت کو پیش آئیں گے.ii.دو ماہ بعد یعنی دسمبر 1980ء کو میں نے یہ خواب دیکھا کہ ایک بڑی جلسہ گاہ ہے.اغلباً جلسہ سالانہ یا سالانہ اجتماع کا موقع ہے اور فیصل آباد سرگودھا مین روڈ سے ربوہ کی اندرونی سڑک پر مڑتے ہوئے سامنے بہت اقصیٰ کے قریب جلسہ گاہ ہے.وہاں سٹیج پر ہمارے خلیفہ تقریر فرمارہے ہیں.وہ حضرت خلیفتہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) نہیں ہیں بلکہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب ہیں.اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ جلسہ گاہ میں جمع ہیں.میں سرگودہا سے ربوہ جلدی جلدی پہنچتی ہوں تا جلسہ Attend کر سکوں.مین روڈ سے اندر مڑتے ہی لوگ بیٹھے ہیں.میں یہ مجھتی ہوں کہ یہاں تک لوگ جمع ہیں.کیونکہ سٹیج نظر نہیں آ رہا.صرف لاؤڈ سپیکر پر آواز آرہی ہے.میں آگے بڑھتی ہوں تو یہ دیکھتی ہوں کہ جہاں سڑک کی گولائی ختم ہوتی ہے وہاں پر بائیں ہاتھ کو ایک ذیلی سڑک جارہی ہے جس کے سرے پر ایک درخت ہے.اور اس درخت کی آڑ میں ایک شخص کھڑا تقریر کر رہا ہے.اور وہ شخص Anti پروپیگنڈا کر رہا ہے اور لوگوں پر اپنا الگ نقطہ نظر واضح کر رہا ہے جو کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کے ارشادات کے بالکل الٹ ہے.اس کے سننے والوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے.اور اس نے تقریر کرنے کے لئے ایسی جگہ کا انتخاب کر رکھا ہے کہ ربوہ آکر جلسہ گاہ میں جانے کے جو دو راستے ہیں وہ ان کے درمیان کھڑا ہے کہ ہر شخص کو اس کے پاس سے گزر کر اصل جلسہ گاہ تک جانا پڑتا ہے.بعد میں

Page 378

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 376 آنے والے لوگ اسی کو اصل جلسہ گاہ سمجھ کر پیچھے بیٹھتے جارہے ہیں.مگر میں آگے جاتی ہوں اور جب اس درخت کے پاس پہنچتی ہوں تو مجھے اصل صورتحال کا احساس ہوتا ہے کہ اس گروہ کے سامعین نے حضرت مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ مسیح الرابع کی جانب پیٹھ کر رکھی ہے.میں آگے بڑھتی چلی جاتی ہوں اور سٹیج جس پر کھڑے ہو کر حضرت صاحب تقریر فرمارہے ہیں کے بالکل پاس جا کر بیٹھتی ہوں.ایک چیز بہت واضح ہے کہ حضرت خلیفہ امسیح الرابع کی تقریر سنے والوں نے سفید کپڑے پہن رکھے ہیں اور سب قریب قریب صفوں میں بالکل لائن بنا کر بیٹھے ہیں.جب کہ جہاں سے دوسرا گروپ شروع ہوتا ہے.وہاں الٹی ترچھی لائنیں ہیں اور صفوں میں انتشار ہے.نظم وضبط نہیں ہے.میں پریشان ہوں اور چاہتی ہوں کہ حضور تقریر ختم فرما ئیں تو انہیں بتاؤں کہ آپ تک پہنچنے سے پہلے وہ شخص لوگوں کے کانوں میں غلط باتیں ڈال رہا ہے اور واضح انتشار پھیلا رہا ہے.☆......مکرم حسین ناصر صاحب جنرل سٹور اقصیٰ روڈر بوہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے بارے میں آج سے 2 سال قبل خواب دیکھا کہ ایک مکان کی چار دیواری یعنی صحن میں چاردیواری کے اندر کافی مٹی ڈال کر اونچا کیا گیا ہے اس صحن میں دو کرسیاں ہیں.ایک کرسی پر حضرت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما ہیں.دائیں طرف والی کرسی پر خاکسار بیٹھا ہوا ہے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے سفید کپڑے شلوار اور قمیض پہنی ہے.

Page 379

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 377 میں اپنے دائیں طرف والا انگوٹھا پاؤں کا شلوار مبارک کو لگا رہا ہوں تا کہ برکت حاصل ہو سکے.دیکھتے ہی دیکھتے شکل مرزا طاہر احمد صاحب کی نظر آنے لگی.ایک سال قبل حضرت مرزا طاہر احمد صاحب وقف جدید جارہے تھے میں نے یہ خواب آپ کو سنائی تو آپ نے کہا میرے لئے دعا کریں اور میں نے ایک دن بھی دعا میں ناغہ نہیں کیا جب سے میں نے خواب دیکھا میری محبت پہلے سے زیادہ بڑھ گئی.مجھے یقین تھا کہ اللہ تعالیٰ آپ کوضر ورخلیفہ بنائیں گے.تاریخ تحریر 08 جولائی 1982ء) مکرم اخوند فیاض احمد صاحب لاہور کینٹ حضرت طریقہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی زندگی میں اس خاکسار نے خواب میں دیکھا تھا کہ ایک مجلس ہے.جس میں حضور تشریف فرما ہیں.چند عزیز اور احباب بھی ہیں جن میں یہ عاجز بھی ہے.کوئی Light Refreshment (جیسے آئس کریم وغیرہ ) سب لے رہے ہیں.اور باتوں کے دوران یہ عاجز حضور کو مخاطب کر کے عرض کرتا ہے کہ مجھے حضور کی مشابہت حضرت علی کے ساتھ لگتی ہے.حضور کے چہرے پر ہلکی سی مسکراہٹ ہے اور حضور خاموشی سے سن رہے ہیں.حقیقت میں خلافت ثالثہ کے منصب کے اعتبار سے نیز نہایت نرمی ، برد باری حلیمی طبع اور ہمدردی خلق میں انتہائی قربانی کے جذبہ سے سرشار ہونے کے اعتبار سے لا ریب حضرت

Page 380

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے " " 378 حافظ مرزا ناصر احمد ( رحمہ اللہ ) کو حضرت عثمان سے شدید مشابہت ہے.مگر یہ عاجزاب سمجھتا ہے کہ خواب میں حضور کی خدمت میں اس عاجز کا یہ عرض کرنا کہ حضور کی مشابہت حضرت علیؓ سے ہے، اس امر پر دلیل ہے کہ خلافت رابعہ خلافت ثالثہ کا تسلسل ہی ہے.کیونکہ تقدیر الہی نے خلافت ثالثہ کوخلافت ثانیہ کے تسلسل میںقائم فرمایا تھا اور زمانہ جمود کا زمانہ " جاری ہے.خلافت رابعہ بھی خلافت ثالثہ کے تسلسل میں حضرت اصلح الموعودنوراللہ مرقدہ کی خلافت کی مظہر ہے.پس اس عاجز کی خواب میں یہ تفہیم کہ حضرت خلیفتہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ) کو حضرت علی سے مشابہت ہے، اس طرف اشارہ تھا کہ حضرت خلیفتہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کا وجود باجود حضرت خلیفہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ) سے بہت قریبی تعلق رکھے گا.اور خلافت رابعہ گویا خلافت ثالثہ کا تسلسل ہوگی.واللہ اعلم بالصواب یہ خواب اس عاجز نے حضرت خلیفہ المسیح الثالث (رحمہ اللہ ) کی خدمت میں تحریر کر دی تھی.تاریخ تحریر 02 جولائی 1982ء) ۵۱ مکرم حمید اختر صاحب جرمنی حال اسلام آباد نومبر 1980ء میں میں نے ایک خواب دیکھا ( جو کہ انہی دنوں حضرت خلیفہ امسیح الثالث کی خدمت میں لکھ بھی دیا تھا) کہ جیسے کناٹ پیلس نئی دہلی جیسی جگہ ہے.کشادہ سڑک اور ایک طرف ایسی عمارت ہے جیسی کناٹ پیلس میں ہیں.اس کشادہ سڑک اور اونچی عمارتوں کے

Page 381

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 379 درمیان جانے والی سڑک کے سنگم کے فٹ پاتھ کے کنارے پر حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد بیٹھے بڑی تیزی سے لو ہے اور شیشے کی پلیٹوں پر سیاہی یا کالے رنگ کے برش سے تیر کے نشان بنا رہے ہیں.اور آپ مجھے کہتے ہیں کہ " کل ہی لوگ احمدیت میں شامل ہونے کے لئے جوق در جوق آئیں گے.تو ان کو مختلف گروہوں میں بلڈنگ کی طرف بھیجوانے کے لئے سمتیں مقرر کروں گا.جس کے لئے میں بہ یہ بورڈ تیار کر رہا ہوں" اس وقت محسوس ہوتا ہے کہ میرے علاوہ واسع عمر حضرت خلیفہ اول کا پوتا بھی وہاں اس کام میں مدد کے لئے آیا ہوا ہے.اور ہم دونوں کو آپ نے اپنے ساتھ کام کرانے کے لئے بلایا ہوا ہے.آپ نے مجھے مزید کالا رنگ لانے کے لئے کہا ہے تو میں جلدی سے اس اونچی عمارت کے اندر بنی ہوئی ایک دکان پر جاتا ہوں.تو دیکھتا ہوں کہ وہ حلوائی کی دکان ہے.وہاں مٹھائیاں لگی ہوئی ہیں.اور بہت بڑے کڑاہ میں دودھ پکایا جا رہا ہے.میں ان سے رنگ والے کی دکان پوچھتا ہوں.تو وہ بتاتے ہیں کہ وہ رنگ بھی فروخت کرتے ہیں.چنانچہ مجھے وہاں ایک حصے میں رنگوں کے ڈبے بھی نظر آتے ہیں.چنانچہ میں ایک ڈبہ خرید کر لاتا ہوں اور کام میں آپ کے ساتھ شامل ہو جاتا ہوں.( تعبیر نامے میں لکھا ہے.کہ سیاہی سے مراد ہے.کہ "سردار قبیلہ ہو.بلند مرتبہ پائے.قلمدان حکومت ہاتھ آئے اور تیر کا نشان سے مراد." دلی مراد بھر آئے") اس میں پُر لطف بات یہ ہے کہ میں 31 / مارچ 1982ء کو جرمنی پہنچا تو اسی رات خواب دیکھا کہ ایک بہت وسیع سڑک ہے اور بشیر احمد ابن محترم منشی محمد دین صاحب مرحوم اس کے درمیان نہایت ہی اچھی صحت میں نہایت ہی اچھا سوٹ پہنے کھڑا ہے.ایک بڑی کار آ کر اس کے سامنے رکتی ہے اور اس میں سے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب دو اور آدمیوں کی

Page 382

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 380 معیت میں اترتے ہیں.جن میں سے ایک آدمی کو میں جانتا ہوں.( مگر آنکھ کھلنے پر وہ بھی یادنہ رہا) اور دوسرا آدمی جسے میں نہیں جانتا بالکل نوجوان ہے اور لمبی لمبی مونچھیں رکھی ہوئی ہیں.اسی طرح جس طرح کہ 1933ء میں جرمنی کے اس حاکم کی تھیں جس نے قلمدان حکومت ہٹلر کے حوالے کیا تھا.وہ نوجوان لمبے قد کا اور صاف رنگت کا ہے.( تاریخ تحریر 20/جون 1982ء) ☆.......مکرم مرزا عبد ائی چغتائی صاحب دار الرحمت وسطی ربوہ میں خدا تعالیٰ کی قسم کھاتا ہوں کہ جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے اور جس کی جھوٹی قسم کھانا لعنتیوں کا کام ہے کہ مورخہ 81-01-23 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفہ مسیح الثالث (رحمہ اللہ ) وفات پاگئے ہیں اور نئے خلیفہ کا انتخاب ہوا ہے جس میں حضرت مرزا طاہراحمد ( رحمہ اللہ) خلیفتہ امسیح الرابع منتخب ہوئے ہیں.میں نے خواب میں ہی گھر آکر اپنے والد محترم مولوی رشید احمد صاحب چاہتائی (مربی سلسلہ ) سے پوچھا کہ کیا ہم حضرت مرزا طاہر احمد صاح کو خلیفہ مسیح الرابع کہیں گے؟ والد صاحب نے جواب میں کہا ہاں اب حضور کو خلیفہ امسیح الرابع کہا کریں گے.تاریخ تحریر 19 جون 1982ء)........

Page 383

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۵۳ مکرم چوہدری مبارک احمد صاحب راولپنڈی 381 کچھ عرصہ قبل خواب دیکھا کہ خاکسار کوکوئی آدمی اطلاع دیتا ہے کہ کلیم اللہ فوت ہو گیا ہے.اس کے تھوڑی دیر بعد کشفی طور پر سلسلہ عالیہ احمدیہ کے بزرگ دکھائے جاتے ہیں جو ایک لائن میں جس طرح گروپ فوٹو ہوتا ہے کرسیوں پر تشریف فرما ہیں.ان سب کے وسط میں حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد سب سے اونچے اور سب سے نمایاں ہیں.دائیں بائیں تشریف فرما بزرگان سلسلہ اتنے کم نمایاں ہیں کہ اس کشفی نظارہ میں پہچانے نہیں گئے اس کے بعد بیداری ہوگئی.تاریخ تحریر 19 جون 1982ء) ۵۴ مکرم مرز انذیر احمد صاحب نائب صدر حلقہ ملتان شہر آج سے ایک سال قبل خواب میں دیکھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب خاکسار کے مکان واقع منظور آباد ملتان میں تشریف لائے.کچھ دیر آپ دینی باتیں کرتے رہے پھر آپ نے دریافت فرمایا کہ آج جمعہ ہے؟ میں نے عرض کی جی ہاں آج جمعہ ہے.آپ نے جمعہ کا وقت دریافت فرمایا.میں نے عرض کی کہ ڈیڑھ بجے.آپ نے فرمایا.کہ چلنا چاہیے کیونکہ وقت ہوا چاہتا ہے.میں کیا دیکھتا ہوں کہ آپ پگڑی باندھ رہے ہیں اور میں دل میں خیال کرتا ہوں کہ میاں صاحب تو ٹوپی پہنا کرتے ہیں.لیکن آج پگڑی باندھ رہے ہیں.ابھی پگڑی مکمل

Page 384

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 382 نہیں ہوتی کہ آپ چل پڑتے ہیں.پگڑی کا ایک لڑجسے پنجابی میں ول کہتے ہیں.آپ نے ایک ہاتھ میں پکڑا ہوا ہے اور جمعہ کے لئے جارہے ہیں.میں بھی ساتھ ساتھ ہوں.دل میں سوچتا ہوں کہ پگڑی تو میاں صاحب نے کبھی پہنی نہیں ٹوپی میں ہی اکثر دیکھتے ہیں.لیکن آج تو میاں صاحب پگڑی باندھ رہے ہیں.اور پگڑی بھی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی طرح باندھ رہے ہیں اور یوں لگتا ہے کہ پگڑی بھی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی ہے.پھر آنکھ کھل گئی اور دو دن بعد یہ خواب میں نے جمعہ کے وقت مربی سلسلہ مکر برکت اللہ صاحب محمود سے بیان کی.مربی صاحب نے صرف اتنا کہا کہ مبارک ہے اور یہ بھی کہا کہ میاں صاحب کو لکھ دیں.اور کوئی تعبیر نہیں بتائی.بہر حال اس وقت یہ عقدہ حل نہیں ہوا.اور خلافت رابعہ کے انتخاب پر مجھ پر واضح ہو گیا ہے اور تعبیر اب سمجھ میں آتی ہے.کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پگڑی سے مراد خلافت ہے.اور آپ کا پگڑی باندھنا حضرت خلیفہ اسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی صورت میں ظاہر ہونا ہے.اور پگڑی کا جولر باقی تھا یعنی ایک ول رہتا تھا اور وہ ہاتھ میں تھا.اس سے مراد وقت تھا یعنی ایک سال اس پگڑی کو مکمل کرنے میں.اور یوں یہ پگڑی ایک سال کے بعد مکمل ہوئی.اور یوں انتخاب اور پگڑی کا مکمل ہونا بھی ڈیڑھ بجے شروع ہوا.الحمد للہ ثم الحمدللہ ( تاریخ تحریر 17 رجون 1982ء).........

Page 385

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 383 ۵۵- مکرم مرزا خلیل احمد قمر صاحب دار النصر غربی ربوہ میں خدا تعالیٰ کو حاضر ناظر جان کر جس کی جھوٹی قسم کھا نالعنتیوں کا کام ہے لکھتا ہوں کہ میں نے آج سے تقریباً ایک سال قبل ایک خواب دیکھی جو اپنے چند دوستوں کو بھی سنائی.جن میں مکرم یوسف سہیل صاحب اور مکرم مولوی محمد ابراہیم صاحب بھابڑی وغیرہ شامل ہیں.میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک بہت بڑا مجمع ہے یا جلسہ ہے جس میں حضرت خلیفہ المسیح الثالث (رحمہ اللہ ) خطاب فرما رہے ہیں تقریر کافی لبی بھی ہے موضوع مجھے یاد نہیں رہا.تقریر کرتے ہوئے حضور فرماتے ہیں کہ میں اب تھک گیا ہوں.قدرے توقف ایک منٹ کے وقفے کے بعد تقریر جاری رہتی ہے اور آواز لب ولہجہ اور موضوع بھی وہی ہے.تھوڑی دیر کے بعد میں سراٹھا کر دیکھتا ہوں کہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب خطاب فرما ر ہے ہیں.تاریخ تحریر 19 جون 1982ء) ☆...-i ۵۶ مکرم محمد طاہر ملک صاحب سینئر سائنٹیفک آفیسر فیصل آباد قریباً ایک سال قبل ایک رات جب میں نماز تہجد سے فارغ ہو کر سویا تو مجھے اللہ تبارک و تعالیٰ نے ایک بڑا ہی بین خواب دکھایا جو اس طرح تھا کہ ایک بڑی اونچی محل نما شکل عمارت ہے جو ایک نیم شفاف پانی کے تالاب کے کنارے واقع ہے.عمارت کے مقابل تالاب کی دوسری جانب ایک طرف بڑا شور وغل ہے اور ایک شادی کا سماں ہے.میں اس عمارت کی

Page 386

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 384 طرف جارہا ہوں کہ اسی راستہ پر سامنے سے حضرت مسیح موعود علیہ السلام سفید کرتا اور تنگ پاجامہ میں ملبوس کچھ پریشانی کی حالت میں تشریف لا رہے ہیں اور حضور خاموشی سے میرے پاس سے گزر جاتے ہیں.تب میرے دل میں یہ خیال ڈالا گیا ہے کہ میں ان کا نائب ہوں اور مجھے اس عمارت پر جا کر جائزہ لینا چاہیے اور حضور کی پریشانی کا باعث معلوم کرنا چاہیئے.جونہی میں نے ادھر کا رخ کیا ایک نامعلوم شخص نے مجھے پیچھے سے آواز دی کہ ادھر نہ جائیے.ادھر بمباری ہورہی ہے اور حضور بڑی مشکل سے بچنے میں کامیاب ہوئے ہیں.تب میری آنکھ کھل جاتی ہے.میں پریشانی کی حالت میں اٹھ کر بستر پر بیٹھ کر سوچنے لگتا ہوں کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا نائب کیسے ہوا پھر سوچا کہ شاید خدا مجھ سے جماعت کا کوئی ایسا کام لے جو جماعت کی ترقی کا موجب بنے.مگر میرے دل میں یہ تشویش مستقل گھر کر گئی کہ وہ کون سا کام اور کب لیا جائے گا.لیکن آج تقریباً ایک سال بعد وہ خواب مکمل طور پر پورا ہوا جب کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب مسند خلافت پر سرفراز ہوئے کیونکہ خاکسار کا نام بھی طاہر ہے.اس طرح آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے نائب مقرر ہوئے.ii.دوسرا نظارہ خداوند تعالیٰ نے آج سے کوئی چھ سات ماہ قبل خواب کی صورت میں پھر دکھایا.جس کی تفصیل کچھ یوں ہے.میں اپنے گاؤں آصل گرو کے تھانہ برکی ضلع لاہور جاتے ہوئے گاؤں کے قریب بہنے والی B.R.B نہر کو اس پل پر سے جو عام طور پر گاؤں والے اسے عبور کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں شام کی تاریکی میں عبور کر رہا ہوں.اور میرے والد صاحب اگلے پل سے جو پانی بہنے کی سمت کچھ فاصلے پر ہے اور عام طور پر گاؤں جانے کے لئے استعمال نہیں ہوتا.نہر عبور کرتے اچانک دکھائی دیئے.اور عبور کرنے کے لیے تن تنہا اس ویران

Page 387

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 385 راستہ پر.جو اس پل سے آگے نکلتا ہے.چل پڑے.لیکن کچھ پریشان سا ہو جاتا ہوں کہ انہیں کوئی گزند نہ پہنچے.اسی اضطراب کی حالت میں سوچ میں ڈوبا ہوا ہوں کہ یہ خبر عام ہوتی ہے کہ میرے والد صاحب قتل ہو گئے اور ان کی پگڑی اور کوٹ مجھے دے دیئے جاتے ہیں.میں عجیب شش و پنج میں مبتلا ہو جاتا ہوں.اور سوچتا ہوں کہ خدا یا یہ کیا ماجرا ہوا.کہ میری آنکھ کھل جاتی ہے اور آج تک دل مضطر رہا ہے کہ یہ نظارہ کن آنے والے حالات کی غمازی کرتا ہے.چنانچہ چند دن قبل ہمارے روحانی باپ حضرت خلیفتہ امسیح الثالث (رحمہ اللہ ) کو جب خدائے ذوالجلال اور حی و قیوم نے اپنی رضا کے تحت اس دنیا سے واپس بلا لیا.تو اس نے اپنے فضلوں اور رحمتوں سے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کو مسند خلافت پر فروزان ہونے کے ساتھ ساتھ جبہ و دستار خلافت بھی عطا فرمائی.چونکہ میرا نام بھی طاہر ہے اور وہ پگڑی اور کوٹ جو خواب میں مجھے والد صاحب کے بطور دنیوی وراثت ملے.عین اسی طرح ہمارے روحانی باپ حضرت خلیفہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ ) کی وفات کے بعد ان کی پگڑی اور جبہ خلافت حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کو خدا نے بطور روحانی وراثت عطا فرمائے ہیں.تاریخ تحریر 28 جون 1982ء) ۵۷ مکرم بشیر احمد صاحب ایڈوکیٹ گوہد پور ضلع سیالکوٹ آٹھ نو ماہ پیشتر میں نے خواب میں دیکھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب خلیہ اسی منتخب ہو گئے ہیں اس وقت آپ ٹوپی پہنے ہوئے ہیں میرے دل میں خواہش پیدا ہوئی

Page 388

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے کہ آپ ٹوپی اتار کر سر پر پگڑی رکھ لیں چنانچہ خواب میں ایسا ہی ہوا.386 بیت مبارک میں بیعت کے وقت حاضر تھا مکرم صاحبزادہ مرزا لقمان احمد صاحب نے آپ کو جب حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ) کی پگڑی پیش کی تو مجھ کو خواب کا نظارہ یاد آگیا.الحمد للہ ثم الحمد للہ..*.......( تاریخ تحریر 14 جون 1982ء) -i مکرم جہانگیر احمد جوئیہ صاحب امیر جماعت احمد یہ ضلع خوشاب تقریباً 10 ماہ ہوئے خاکسار نے خواب میں دیکھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب ایک مکان سے باہر آرہے ہیں مکان کا دروازہ جانب مغرب ہے.اُس وقت میری زبان پر یہ جاری ہو جاتا ہے کہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد خلیفہ ہیں یا ہوں گے یہ خواب میں نے خلافت رابعہ کے انتخاب سے پہلے بہت سے آدمیوں کو سنایا تھا.-ii 9 جون 1982ء کو خاکسار نے تقریباً ڈیڑھ دو بجے رات کو خواب دیکھا کہ حضرت خلیفة المسیح الثالث (رحمہ اللہ ) کی حرم ثانی سیاہ برقعے میں ہیں اور پردہ میں ہیں اور خاکسار کو معلوم ہوتا ہے کہ اسلام آباد سے حضور مرحوم کی بیوی اکیلی آئی ہیں اور حضور نہیں آئے اور یہ بالکل صاف خواب تھا.خاکسار نے بوقت تقریباً 3 بجے برائے تہجد مربی سلسلہ خوشاب مکرم محمد طفیل گھمن صاحب کو جگا کر خواب سنایا مگر انہوں نے تعبیر نہ بتائی اور نماز فجر پڑھ کر سو گئے جب تقریباً ساڑھے چھ بجے حضرت خلیفہ امسح الثالث (رحمہ اللہ ) کی وفات کی اطلاع ملی تو اس

Page 389

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 387 وقت گھمن صاحب نے بتایا کہ میں نے تعبیر اس کی یہ لگائی تھی کہ حضور فوت ہو جائیں گے مگر تعبیر میں نے نہ بتائی.( تاریخ تحریر 10 رنومبر 1982ء) -i مکرم طارق انور صاحب لیاقت میڈیکل کالج جامشورو 25 اکتوبر 1981ء بروز اتوار اجتماع خدام الاحمدیہ مرکزیہ کے آخری دن ربوہ میں خاکسار نماز فجر ادا کر رہا تھا.کہ رکوع سے قیام کی حالت میں آتے ہوئے ذراسی غنودگی طاری ہوئی اور سامنے ایک بینر نظر آیا جس پر یہ الفاظ لکھے ہوئے تھے.رفیع ( کچھ بغیر اعراب کے عربی الفاظ جو پڑھے نہیں گئے ) لَهُمْ اور لھم کے اوپر کراس لگا ہوا تھا.خاکسار نے یہ بات حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کو بتلائی تو آپ نے فرمایا کہ " حضرت خلیفہ امسیح الثالث (رحمہ اللہ ) کوکھو میں نے حضرت خلیفہ لمسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی خدمت میں اسے پہلے ہی بھیج دیا تھا.-ii " 9 نومبر 1981ءکو خواب میں دیکھا کہ کوئی اجتماع ہو رہا ہے.غالبا ر بوہ ہی کا منظر ہے.ایک عارضی بنے ہوئے ہوٹل میں حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب تشریف فرما ہیں.اور چائے پی رہے ہیں.میں بھی پاس بیٹھا ہوں.مجھے فرماتے ہیں " آپ کا کام بڑا چھا جارہا ہے لیکن ایک دو شعبہ آپ کے بالکل Dead ہیں ان کے متعلق بھی توجہ دیں " ویسے آپ خوش نظر آ رہے ہیں.یہ خواب بھی خاکسار نے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کو

Page 390

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے لکھا تھا.388 iii.کچھ عرصہ بعد ( تاریخ یا نہیں) میں متوقع خلیفہ المسح الرابع کے متعلق سوچ رہا تھا.تو حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کا نام ذہن میں آیا اور یہ الفاظ دل میں آئے."اَصْلُهَا ثَابِتٌ وَّ فَرْعُهَا فِي السَّمَاءِ" iv.ایک خواب میں دیکھا کہ بے شمار فوجی اور پولیس والے دارالضیافت کے سامنے سے لے کر بیت مبارک کے بیرونی گیٹ والے حصہ میں کھڑے ہیں.کچھ گیٹ پر پہرہ بھی دے رہے ہیں.اچانک گیٹ کے سامنے والے حصہ میں کچھ شور سا محسوس ہوتا ہے اور اردگر دلوگ اکھٹے ہوتے ہیں اور نظر آتا ہے کہ فوجی اور پولیس والے مل کر ایک آواز کو دبارہے ہیں.کمزورسی آواز کسی عورت کے رونے کی آتی ہے.لیکن وہ سب پورے زور سے اسے دبا رہے ہیں اور مار بھی رہے تھے.پھر آنکھ کھل گئی.ابھی ربوہ سے واپسی پر اس کی تعبیر ذہن میں آئی ہے کہ وہ فوج خدا تعالیٰ کے فرشتے تھے جنہوں نے متوقع فتنہ کی آواز کو دبا دیا.فالحمد للہ علی ذالک.تاریخ تحریر 28 جون 1982ء) ۲۰ مکرمه ثمینہ پروین صاحبہ اہلیہ عبدالغنی صاحب دار العلوم شرقی ربوہ یہ خواب مجھے جلسہ سالانہ 1981ء کے بعد جنوری کی کسی تاریخ کو آئی ہے.تاریخ یاد نہیں لیکن جب حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ رابع منتخب ہوئے تو وہ خواب حقیقت بن کر آنکھوں کے سامنے آگئی ویسے پہلے میں نے یہ خواب امی کو سنا دی تھی اس لئے وہ

Page 391

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 389 سارا نظارہ آنکھوں کے سامنے آگیا.کیا دیکھ رہی ہوں کہ ایک بڑا ہال ہے اور اعلان ہو رہا ہے کہ ہال میں حضرت میاں طاہر احمد صاحب کی تقریر ہے.نیچے کشادہ سڑک ہے اور اس کے کنارے درخت لگے ہیں اور گائے اور اس کا بچھڑا بھی کنارے پر کیلے کے ساتھ بندھے ہیں.میں جلدی جلدی سڑک سے ہو کر سیڑھی چڑھ رہی ہوں خیال ہے کہ دیر نہ ہو جائے ہاف ٹائم ہو جائے اور مجھے ٹکٹ نہ ملے.جلدی جلدی سیڑھی چڑھ کر اوپر آگئی ہوں اور دروازے پر چھوٹی آپا حضرت ما پر آپا مریم صدیقہ صاحبہ سے ٹکٹ لی ہے.اور بھی خاندان کے افراد ہیں.اور لوگوں کا جم غفیر ہے.درمیان میں بڑی کرسی ہے اور اس پر حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد تشریف فرما ہیں.اور تقریر فرما رہے ہیں.میں بھی ایک طرف ہو کر بیٹھ گئی ہوں اسی اثناء میں ہاف ٹائم ہو گیا ہے.ہم گھروں کو واپس آرہے ہیں لگتا ہے کہ دوبارہ جانا ہے.اسی اثناء میں آنکھ کھل گئی.( تاریخ تحریر 26/جون 1982ء)........۶۱.مکرم پروفیسر ظفر اقبال صاحب لیبیا خاکسار نے گزشتہ سال 1981ء کے شروع میں خواب دیکھا کہ حضرت خلیفہ المسیح الثالث ( رحمہ اللہ فوت ہو گئے ہیں.اور بیت مبارک میں جلسہ ہے باہر بھی لوگوں کا ہجوم ہے.تھوڑی دیر بعد مولوی جلال الدین شمس صاحب مرحوم اور مولوی ابوالعطاء صاحب مرحوم بہت سینہ چوڑا کر کے رعب کے ساتھ سڑک والے گیٹ سے نکلے ہیں اور کہتے ہیں کہ مرزا طاہر احمد خلیفہ ہو گئے ہیں پھر دونوں غائب ہو جاتے ہیں.بعد ۂ لوگ بیعت کرتے ہیں اور میں اکیلا رہ

Page 392

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 390 جاتا ہوں.تھوڑی دیر بعد بیت مبارک میں حضرت صاحبزادہ صاحب کے پاس پہنچتا ہوں اور رو پڑتا ہوں کہ میں بیعت نہیں کر سکا آپ شفقت سے فرماتے ہیں اب کر لو.بعدہ آنکھ کھل گئی فتنہ کے ڈر سے میں نے کسی کو یہ خواب نہ بتلایا سوائے عبدالباسط سنوری صاحب چنیوٹ اس کے گواہ ہیں وہ ان دنوں میرے ہاں مقیم تھے طرابلس میں رہتے تھے.( تاریخ تحریر 18 جولائی 1982ء).*.......۶۲.محترمہ زاہدہ بھنوں صاحبہ آف ماریشش میں نے حضرت خلیفہ امسح الثالث (رحمہ اللہ) کی (دوسری ) شادی کے موقع پر خواب دیکھا کہ حضرت چھوٹی آپا مریم صدیقہ اور میں اور میری بہن ایک کمرہ میں بیٹھے ہیں حضرت چھوٹی آپا کچھ کپڑے ہی رہی ہیں اور حضرت خلیفہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ ) خوبصورت لیسوں سے مزین کالے کپڑے پہنے دروازے کی دہلیز پر کھڑے ہیں.لیکن ان کا چہرہ حضرت مرزا طاہر احمد خلیفۃ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) جیسا ہے.تاریخ تحریر 28 جون 1982ء)

Page 393

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ۶۳ مکرم ڈاکٹر بشیر احمد صاحب گومنڈی ضلع وہاڑی 391 انتخاب خلافت رابعہ سے چھ ماہ پہلے فہیم احد جوکہ منشی شیخ محمد دین صاحب کا پوتا ہے نے خواب دیکھی کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ ) خواب میں ملے ہیں اور فرمایا کہ میرے بعد میاں طاہر احمد خلیفتہ اسیح ہوں گے..........( تاریخ تحریر 29 جون 1982 ) ۶۴ مکرمہ امتہ الحسیب صاحبہ بنت چوہدری محمد اقبال طاہرہ منزل دار النصر غربی ربوہ کچھ ماہ قبل خواب دیکھا.کہ سید نا حضرت خلیفہ امسبح الثالث ( رحمہ اللہ ) وفات پاگئے ہیں.اور لوگ کہ رہے ہیں خلافت کا انتخاب ہونا ہے.خلافت کا انتخاب ہونا ہے.اور اس کی تیاری ہو رہی ہے.مگر میں دیکھتی ہوں کہ سید نا حضرت غاریقہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ دوبارہ زندہ ہو جاتے ہیں اور میں دل میں اس بات پر شرمندہ ہوتی ہوں کہ حضور (سید نا حضرت خلیفتہ اسیح الثالث ) کیا سوچیں گے کہ یہ لوگ خلافت کا انتخاب کر رہے ہیں.مگر حضور کے زندہ ہونے کی بات پس منظر میں چلی جاتی ہے اور خلافت کا انتخاب اسی طرح جاری رہتا ہے اور لوگ کہتے ہیں میاں طاہر خلیفہ منتخب ہو گئے ہیں.اس کے بعد دوبارہ پھر میں سید نا حضرت خلیفہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ) کو وفات پاگئے ) ہوئے دیکھتی ہوں اور کہتی ہوں کہ حضور در اصل اب فوت ہوئے ہیں.( تاریخ تحریر 28 /جون 1982ء)

Page 394

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے -i ۶۵ مکرم مرزا منیر بیگ صاحب صدر حلقہ ایف سیون اسلام آباد 392 میں خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر بیان کرتا ہوں میں نے 27 فروری1982ء کو خواب دیکھا.کہ کوئی شخص حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کے مقابل پر کھڑا ہو گیا ہے.اور لوگ ادھر ادھر دوڑ رہے ہیں.خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے افراد بھی ووٹ ڈالنے کے لئے دوڑ رہے ہیں محسوس کرتا ہوں جیسے انتخاب ہو رہا ہے.میں بھی ووٹ ڈالنے کے لئے دوڑتا ہوں.وسیع میدان ہے.کچی زمین ہے.ایک بڑا برآمدہ جس کے پیچھے دو کمرے ہیں.برآمدہ کی چھت کچی ہے شہتیروں میں سے کچھ گھاس بھی لٹک رہی ہے.انہی کمروں سے ووٹ کی پرچی بنتی ہے جب میں برآمدہ کے قریب پہنچتا ہوں تو کمرہ میں سے حضرت میاں طاہر احمد صاحب برآمد ہوتے ہیں.آپ کے ہاتھ میں ایک فل سائز پر چہ ہے.مجھے دیکھتے ہی محبت سے فرماتے ہیں کہ کیا آپ نے ووٹ نہیں دیا.یا نہیں ڈالا.میں عرض کرتا ہوں کہ میں بس حضور کے پیچھے آرہا ہوں.بس پر چی لے کر آیا.آپ برآمدہ کے دوسرے کمرہ میں تشریف لے جاتے ہیں.اُس کے بعد آنکھ کھل جاتی ہے.وقت دیکھتا ہوں تو سحری کے تین بجے ہوتے ہیں پھر میں اپنی اہلیہ کو جگا کر خواب سنا تا ہوں.-ii 17 جون 1982 ء کو خواب میں دیکھا کہ حضرت میاں طاہر احمد صاحب ایک بہت بڑے ہال میں تقریر فرما رہے ہیں.دوران تقریر آپ میرے بڑے بھائی مرزا اسلم بیگ کا نام لے کر کہتے ہیں کہ میرے اُن کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں.ہم سب لوگ کرسیوں پر بیٹھے ہوئے ہیں میرا چھوٹا بھائی ڈاکٹر امین بیگ جو آج کل امریکہ میں ہے.کسی کے ساتھ کچھ بات کر تا ہے تو میں اُسے "شی" کر کے روکتا ہوں.اور کہتا ہوں کہ حضور کی تقریر سنو.اُس کے بعد میری آنکھ کھل جاتی ہے.حضور کہہ کر دونوں خوابوں میں مخاطب کرنے والی بات.حضرت صاحبزادہ

Page 395

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے مرزا طاہر احمد صاحب کے خلیفہ امسح الرابع ہونے پر سمجھ آئی کہ حضوری برحق خلیفہ ہیں.☆......393 ۶۶.مکرمہ طلعت لیق صاحبہ ہالینڈ میں اللہ تعالیٰ کی قسم کھا کر بیان کرتی ہوں کہ میں نے حضرت خلیفہ امسح الثالث (رحمہ اللہ) کی وفات سے 4 ماہ قبل خواب میں دیکھا کہ حضور وفات پاگئے ہیں.اور حضرت میاں طاہر احمد صاحب ہمارے نئے خلیفہ بنے ہیں.........( تاریخ تحریر 23 /اگست 1982ء) -i -۶۷ مکرمه بشری سعید صاحبہ دار الرحمت غربی ربوہ خلافت رابعہ کے بارے میں ایک خواب دیکھا ہے.خواب میں میرا پھوپھی زاد بھائی جن کا نام محی الدین راجیکی ہے ملے ہیں.اور بتاتے ہیں کہ دادا جان مولا نا غلام رسول را جیکی مجھے پیرکوٹ کی قبرستان میں ملے ہیں( پیر کوٹ ہمارے گاؤں کا نام ہے.جو تحصیل حافظ آباد میں ہے ) اور خلافت رابعہ کے متعلق بہت سی بشارتیں دی ہیں جن میں سے مجھے صرف یہ فقرہ یاد ہے.کہ خلافت رابعہ میں تمام درخت پھل دینے لگیں گے.

Page 396

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے -ii 394 جاگنے کے بعد بھی میری زبان پر یہی فقرہ تھا.اور بار بار زبان پر آرہا تھا.آج سے تقریباً تین چار ماہ پہلے میں نے ایک خواب دیکھا.کہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ مبارک پر دعا کے لئے کھڑی ہوں.میرے دل میں یہ خواہش پیدا ہوتی ہے کہ کبھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم قبر مبارک سے باہر تشریف لے آئیں تو میں زیارت کر لوں.تو اچانک ایک تخت او پر آتا ہے.اس پر ایک نورانی وجود کفن میں لیٹے ہیں.تو میں دیکھ کر کہتی ہوں تو یہ تو بالکل حضور (خلیفہ اسیح الثالث رحمہ اللہ ) کی طرح ہیں.اتنا کہتے ہی تخت دوبارہ اندر چلا جاتا ہے اور قبر پہلے جیسی ہو جاتی ہے اس خواب میں بہت پریشان ہوئی.اور حضور کی صحت اور زندگی کے لئے بہت دعا کرتی تھی.جب میں نے حضور ( رحمۃ اللہ ) کے وصال کے بعد آپ کی زیارت کی تو وہی خواب اور منظر میری آنکھوں کے سامنے آگیا.( تاریخ تحریر جون 1982ء)........مکرم شیخ محمد حنیف صاحب امیر جماعت ہائے احمدیہ کوئٹہ عرصہ تقریباً ساڑھے تین ماہ کا ہوا ہے کہ عاجز نے خواب میں دیکھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب ایک چار پائی پر آرام فرما رہے ہیں دست مبارک اپنے سر کے نیچے رکھا ہوا ہے.(ساتھ ایک اور شخص لیے ہوئے ہیں جس کا پورا جسم چادر سے ڈھکا ہوا ہے.سر سے پیر تک کوئی حصہ جسم کا نگا نہیں ہے اور بے حس و حرکت ہیں) یہ عاجز ایک کرسی پر قریب ہی بیٹھا ہے.اس عاجز نے عرض کیا صاحبزادہ صاحب.

Page 397

خلافت رابعه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 395 اس عاجز نے حضرت خلیفہ امسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی خدمت بابرکت میں ایک مسئلہ لکھا ہوا ہے دیر ہوگئی جواب نہیں ملا؟ مجھے جلد جواب کی طلب ہے.اس پر حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب نے اپنا بازو جو سر کے نیچے ہے بلند فرمایا یعنی کہی تکیہ پر اور ہتھیلی سر مبارک کے نیچے ہے گو یا سرمبارک بلند ہو گیا ہے.اور چہرہ مبارک اس گنہگار کی طرف ہے اور فرمایا: اچھا اچھا آپ کے اس مسئلے کا جواب تو چوتھے خلیفہ مسیح دیں گے." اس پر اس عاجز نے عرض کیا کہ چوتھے خلیفہ مسیح کی علامت کیا ہے؟ اس پر فرمایا کہ " ان کی رنگت زیتونی ( کچھ پیلا پن لئے ہوئے ) سرخی مائل ہوگی.اتنے میں اس عاجز نے دیکھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب (رحمہ اللہ ) کے چہرہ مبارک.گردن ہاتھوں کی رنگت نہایت خوشنما زیتونی رنگ سرخی مائل ہوگئی ہے اور یہ عاجز سمجھتا ہے کہ یہ حضرت خلیفہ اسیح چہارم ہیں.فالحمد للہ کہ ساڑھے تین ماہ بعد یہ خواب پورا ہوا.میرا یہ بیان مفہوم کے لحاظ سے حلفیہ ہے.تاریخ تحریر 22 جون 1982ء) مکرم چوہدری بشیر احمد صاحب گوٹھ بشیر آباد ضلع نواب شاہ قریباً مارچ 1982ء کے آخر کی بات ہے کہ خاکسار نے خواب میں دیکھا کہ مشرق کی طرف بلندی پر پندرھویں کا چاند نمودار ہوا ہے.خواب میں یہ بتایا جارہا ہے کہ یہ پندرھویں کا چاند ہے چاند کے پیچھے ایک بڑا روشن اور چمکدار ستارہ ہے.اور یہ بتایا جا رہا ہے کہ پندرھویں کا

Page 398

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 396 چاند حضرت خلیفہ مسیح الثالث (رحم اللہ) ہیں اورستارہ کے متعلق بتایا جارہا ہے کہ وہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب ہیں.پھر آنکھ کھل گئی.۷۰ مکرم مسود احمد بٹ صاحب قائد مجلس خدام الاحمد یہ بدوملہی سیالکوٹ مارچ 1982ء کی ایک رات کی بات ہے کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفتہ المسیح الثالث (رحمہ اللہ) ایک جلسہ پر خطاب کرنے کے لئے تشریف لے گئے ہیں.واپسی پر آپ کی کا ر ایک عورت ( جس کا تعلق بدوملہی سے ہے ) ڈرائیو کر رہی ہے.مگر کار بے قابو ہو کر گڑے میں جا گری ہے.جس سے حضور کو خاصی ضر ہیں آئی ہیں.اور سینہ سے خون نکل کر ٹانگوں کے ذریعہ بہہ رہا ہے.اور حضور نڈھال ہو جاتے ہیں.اتنے میں اُس عورت کا خاوند آ جاتا ہے اور اپنی بیوی کو جھڑ کیاں دیتا ہے جس پر حضور فرماتے ہیں کہ اسے کیوں مارتے ہو اس کا کیا قصور ہے.اتنے میں آنکھ کھل جاتی ہے.اس سے اگلے روز میں نے ایک کمرے میں بہت ہی خوبصورت صوفے پر حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کو بیٹھے دیکھا.آپ کے دونوں ہاتھوں میں چاندی کے سفید رنگ کے کنگن ہیں جو کہ بہت چمک رہے ہیں.........تاریخ تحریر 02 اگست 1982ء)

Page 399

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ا.مکرم سلطان رشید خان صاحب کوٹ فتح خان ضلع اٹک 397 محترم برادرم سردار کرم خان صاحب نے حضرت خلیفہ اصبح الثالث (رحمہ اللہ ) کی المسیح اللہ) وفات سے دو تین ماہ پہلے ایک خواب میں دیکھا.کہ ایک بہت بڑا میدان ہے.اور بہت سے لوگ مختلف ٹکڑیوں میں کھڑے اور بیٹھے ہوئے ہیں.جن میں محترم سردار صاحب بھی شامل ہیں اور یہ تمام لوگ انہیں ایک ایسی مخلوق محسوس ہوتے ہیں.جو کہ نہایت لطیف قسم کی ہے.پھر انہوں نے دیکھا کہ سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) تشریف لائے ہیں اور اپنی دستار مبارک اپنے ہاتھوں سے اتار کر کسی شخص کے ہاتھ میں دیتے ہیں اور اشارہ فرماتے ہیں کہ جا کر اس شخص کو پہنا دو.سردار صاحب کہنے لگے.کہ نہ تو میں اس شخص کو پہچانتا ہوں.جسے حضور نے پگڑی دی اور نہ اسے جسے پہنانے کا حکم دیا.خاکسار نے انہیں صدقہ دینے کے لئے کہا اور خود بھی دیا.لیکن اللہ تعالی کی مشیت پوری ہو کر رہی.ربوہ میں جب حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب نے بحیثیت خلیفۃ المسیح حضرت خلیفتہ امسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی دستار مبارک پہنی تو میں نے سردار صاحب سے کہا کہ خواب والا واقعہ حرف بحرف پورا ہو گیا خاکسار تو صرف یہ سمجھتا تھا.کہ حضور ( رحمہ اللہ ) کے مقام پر کسی اور شخص کے فائز ہونے کی طرف اشارہ ہے.لیکن یہ تو پگڑی پہنے کا واقعہ بھی ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا.الحمد للہ.بلکہ جب جنازے کے لئے سردار کرم خان صاحب بہشتی مقبرہ کے میدان میں انتظار کر رہے تھے.تو انہوں نے محسوس کیا کہ یہ وہ میدان تھا جو انہوں نے خواب تاریخ تحریر 26 / مارچ 1982ء) میں دیکھا.........

Page 400

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے -i ۷۲ مکرم مظفر احمد صاحب ابن ملک بشیر احمد صاحب کراچی 398 15-14 مارچ 1981ء کی درمیانی رات خاکسار نے خواب دیکھا کہ حضرت میاں طاہر احمد صاحب کے کمرے میں ہوں.ان کی چار پائی پر ہر قسم کے علوم کی کتب کھلی پڑی ہیں.آپ تشریف لے جاتے ہیں.اس کے بعد میں نے اپنے آپ کو ان کی چار پائی پر بیٹھے دیکھا.اس حیرانی کے عالم میں کہ کیا حضرت میاں صاحب کو یہ سارا علم آتا ہے؟ ii.25-26 مارچ 1981ء کو خواب دیکھا کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب ہمارے حلقہ ہاؤسنگ سوسائٹی ) کے ماہانہ جلسہ کی صدارت فرما رہے ہیں.مگر ان کی شکل اور جسم عبد السلام میڈسن صاحب جیسا ہے.کوئی شخص اٹھ کر تلاوت کرتا ہے.اور آپ بار بار اس کی تصحیح فرماتے جاتے ہیں.بار بار لوگ اٹھ کر تلاوت کرتے ہیں.اس وقت تو خاکسار سمجھا کہ خواب میاں صاحب کی پاکیزگی پر دلالت کرتا ہے.مگر اب سمجھ میں آیا کہ جس کی چار پائی پر ہر قسم کے علوم کی کتب کھلی ہوئی ہوں.اور جو قرآن کے معاملے میں لوگوں کی اصلاح کرے وہ خلیفہ کے سوا کوئی نہیں ہوسکتا.عزیزم مظفر احمد کے والد مکرم ملک بشیر احمد صاحب لکھتے ہیں کہ " مظفر نے جب یہ خواب دیکھے تو صبح اٹھ کر ہمیں سنائے اور اپنی ڈائری میں نوٹ کر لئے تھے " تاریخ تحریر 27 جون 1982ء)

Page 401

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ۷۳ مکرم حکیم محمد احسن خان صاحب امین جماعت احمد یہ راولپنڈی 399 حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کی بحیثیت خلیفہ اسی آمد کی خب اللہ تعالی نے خاکسار کو چند ماہ قبل دے دی تھی.رات دو بجے کے قریب غنودگی میں تھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب نے بلند آواز سے نعرہ بلند کیا ہے.لفظ نعرہ کو بہت طول دیا اور جواباً دنیا کے لوگوں نے اپنے اپنے گھروں میں "اللہ اکبر" کا نعرہ لگایا یہ آواز اتنی بلند تھی کہ جس نے زمین کو ہلا دیا.اس وقت یہ فہیم ہوئی کہ خلیفہ رابع حضرت مرزا طاہر احمد ہوں گے.( تاریخ تحریر 19 جون 1982ء) ۷۴ مکرم مرزا ضمیر احمد کلیم صاحب منڈی بہاؤالدین مجھے یہ خواب آئی کہ ایک پیکٹ ہے اس میں لنگر کی دو تین روٹیوں کے ٹکڑے ہیں.اور ان کے اوپر لنگر کی دال ماش سیاہ اور سفید رنگ کی ہے.حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد کے اور میرے سامنے یہ پیکٹ ہے.ایک طرف کچھ آدمی سے ہیں.جو کہ ہم دونوں دیکھ رہے ہیں.( تاریخ تحریر 15 جولائی 1982ء)

Page 402

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۷۵ مکرم ڈاکٹر رشید احمد آفتاب صاحب صدر جماعت احمد یہ بھلوال 400 مورخہ 18 / اپریل 1982 ء سے دو ایک روز بعد حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے متعلق خاکسار نے ایک رؤیا دیکھی جس کے متعلق خاکسار حلفیہ طور پر بیان کرتا ہے.یہ رویا دیکھنے کے دوسرے روز ہی نماز مغرب کے وقت خاکسار نے بیت الذکر میں موجود چند دوست اور خاص طور سے مربی سلسلہ مکرم منیر احمد عابد صاحب کے سامنے بیان کر دی تھی جس کے وہ گواہ ہیں.میں نے دیکھا.ربوہ کی ایک کشادہ گلی ہے جس میں اور بھی راستے ملتے ہیں ایک ہجوم ہے جو زیادہ تر بزرگوں یعنی انصار پر مشتمل ہے یوں محسوس ہوتا ہے جسے کوئی اہم بات ہو اس ہجوم میں مرکزی حیثیت حضرت مرزا طاہر احمد صاحب خلیفتہ امسیح الرابع کی ہے اور فوٹو گرافر بار بار فلیش سے فوٹو لے رہے ہیں.ایک روشنی جو بہت زیادہ تیز ہے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے چہرے پر اچانک پڑی جس سے ان کی آنکھیں چندھیا گئیں اور انہوں نے اپنا باز و تیز روشنی سے بچنے کے لئے اپنے سامنے کر لیا اور میں کہ رہا ہوں کہ اس قدر تیز روشنی نہ ڈالیں اسی اثناء میں احساس ہوا کہ حضرت خلیفہ مسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) بھی اس ہجوم میں موجود ہیں اور یہ تیز روشنی ان کے چہرے یا شاید جسم سے نکل کر حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے چہرہ پر پڑ رہی ہے.اس وقت خلیفہ وقت کا اس ہجوم میں شامل ہونا اور حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب ( جو اس وقت خلافت کے ایک خادم تھے ) کی حیثیت خلیفتہ المسیح الرابع کی ہونا کچھ عجیب احساس پیدا کر رہی تھی.اس کے بعد خاکسار کی آنکھ کھل گئی ( تاریخ تحریر 29رجون 1982ء)

Page 403

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ے.مکرم محمد نواز صاحب ولد عبدالکریم لنگاہ اور جماں ضلع سرگودھا 401 آج سے دو ماہ قبل خواب میں دیکھا کہ میں بے حد رورہا ہوں.لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کیا ہوا.میں کہتا ہوں کہ میرا والد فوت ہو گیا ہے.میں جس طرف دیکھتا ہوں آدمی ہی آدمی نظر آتے ہیں اور بہت سی کاریں کھڑی ہیں میں نے ایک آدمی سے پوچھا کہ یہ لوگ کیوں آئے ہیں.وہ کہنے لگا کہ آپ کا والد فوت ہو گیا ہے.میں نے اس کو کہا کہ یہ لوگ نہ میرے والد کے دوست ہیں اور نہ میرے.وہ مجھے کہنے لگا کہ یہ آپ کا والد ہی نہیں تھا بلکہ پورے پاکستان کا والد ہے.اور میں دیکھتا ہوں کہ ہمارے گاؤں کے جنوب کی طرف دو پہاڑ ہیں جن کے درمیان میرے والد کی قبر کھودی جارہی ہے وہ قبر کھودنے والے اتنے تیز ہیں کہ میں نے سمجھا یہ ہاتھ سے مٹی ادھر ادھر پھینک رہے ہیں میں نے ایک آدمی سے پوچھا کہ میرا والد فوت ہو گیا ہے اور اب مجھے کون سنبھالے گا.وہ کہنے لگا میاں طاہر احمد.میں نے پوچھا کہ میاں طاہر احمد کون ہیں وہ کہنے لگا.خلیفہ ثالث میاں ناصر احمد کے بھائی ہیں.میں خوشی سے اتنا اچھلا اور خوش ہوا کہ میں بلند آواز سے نعرے لگا تارہا.اس کے بعد میں بیدار ہو گیا.یہ سب نقشہ میرے سامنے تھا میں باہر گیا کہ اپنا والد تو دیکھوں میں نے دیکھا کہ میرا والد بالکل تندرست ہے تو یک دم میرے دل میں خیال آیا کہ یہ جو فوت ہوئے ہیں یہ میاں ناصر احمد ہیں.اور جو ہمیں سنبھالیں گے وہ میاں طاہر احمد ہیں.یہ خواب میں نے حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کو بھی لکھی تھی.تاریخ تحریر 29 جون 1982ء)

Page 404

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 402 ۷۷.مکرم محمد شریف صاحب ساکن کھر پا ضلع سیالکوٹ خلافت رابعہ کے انتخاب سے تقریبا ڈیڑھ ماہ پہلے خاکسار نے خواب میں حضرت مرزا طاہر احمد صاحب سے ملاقات کی اور دوران گفتگو حضرت صاحبزادہ صاحب کو حضور حضور کہہ کر بات کرتا رہا.آنکھ کھلتے ہی سوچا کہ کیا بات ہے تو اللہ تعالیٰ نے یہی میرے دل میں ڈالا کہ آئندہ ہمارے خلیفہ حضرت میاں صاحب ہوں گے لیکن خاکسار نے اس روز تک کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کا وصال ہوا کسی کو یہ خواب نہیں بتائی.( تاریخ تحریر 04 جولائی 1982ء) -i ۷۸ مکرم خالد مسعود شیخ صاحب پیپلز کالونی فیصل آباد تین خواہیں دیکھی تھیں.جن کے گواہ مولوی محمد دین صاحب مربی سلسلہ فیصل آباد مکرم شریف احمد صاحب بھٹی.ربوہ اور چند ایک اور اصحاب بھی ہیں.وہ خوا ہیں یہ ہیں.خواب میں دیکھا کہ سیدنا حضرت خلیفۃ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کا وصال ہو چکا ہے اور جو خلیفہ منتخب ہوئے ہیں.وہ بالکل نوجوان ہیں.انہوں نے کالی ٹوپی پہن رکھی ہے.رنگ بھی قدرے سانولا ہے.وہ بہت رو رہے ہیں.اور جماعت بھی ان کے ساتھ بہت رو رہی ہے.-ii خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیلہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ ) کا وصال ہو گیا ہے لیکن

Page 405

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے دوبارہ حضور ہی منتخب ہو گئے ہیں 403 iii.خواب میں عاجز کو پلاسٹک کا ایک ڈبی والا کپڑا دکھایا گیا.جس پر سنہری حروف میں لکھا ہوا پہلا نام حضرت خلیفہ امسیح الاول (اللہ آپ سے راضی ہو ) کا تھا.دوسرا نام سنہری حروف میں حضرت مصلح موعود نوراللہ مرقدہ کا لکھا ہوا اور تیسر ا حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) اور چوتھا سنہری حروف میں لکھا ہوا نام حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کا تھا.پانچواں نمبر جب عاجز نے دیکھنا چاہا تو دکھانے والے نے اس پر ہاتھ رکھ لیا اور کہا کہ بس آگے نہیں دکھایا جاسکتا.( تاریخ تحریر 22 جون 1982ء) ۷۹ مکرم مبارک احمد طاہر صاحب معلم جماعت احمد یه چک ۹۸ شمالی سرگودھا 17/18 مئی 1982ء کی رات اڑھائی بجے خاکسار نے خواب میں دیکھا کہ ایک جگہ حضرت خلیفہ امسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) سے ملاقات ہورہی ہے خاکسار بھی احباب جماعت کے ساتھ ملاقات کے لئے حاضر ہوتا ہے لیکن جب وہاں پہنچے تو دیکھا کہ حضور موجود نہیں ہیں ایک دوست سے پوچھا کہ حضور کہاں ہیں انہوں نے کہا کہ حضور تشریف لے گئے ہیں اور میاں طاہر احمد صاحب تشریف لے آئے ہیں.☆.......

Page 406

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے -i مکرم صوفی بشارت الرحمن صاحب دار الرحمت غربی ربوہ 404 19 مئی 1982ء کو ابھی جب حضرت خلیفہ امسیح الثالث (رحمہ اللہ) اسلام آباد نہ گئے تھے.یہ خواب دیکھا کہ ایک اونچا مثل سا ہے.جس کے دروازہ کے آگے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کھڑے ہیں.چہرہ بہت روشن اور چمک رہا ہے.میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں.اتنے میں دیکھتا ہوں کہ کچھ براتی.دروازہ میں سے محل کے اندر داخل ہو گئے ہیں.میں سمجھتا ہوں کہ یہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کی نئی شادی کے براتی ہیں.ii.( تاریخ تحریر 10 جولائی 1982ء) مورخہ 19 جون 1982ء کو انتخاب خلافت سے ایک دن قبل دن کے دس اور گیارہ بجے کے درمیان آنکھ لگ گئی تو میں نے رویا میں انتخاب خلافت کے اجلاس کا نظارہ دیکھا کہ ایک چھوٹاسا کمرہ ہے اس میں فرش پر دریوں پر ہی احباب بیٹھے ہیں.ان میں نمایاں طور پر میں نے حضرت صوفی غلام محمد صاحب ( ناظر بیت المال خرچ ) کو وہاں بیٹھے دیکھا.یکا یک یہ محسوس ہوا کہ ان کے بیٹے مکرم مبارک مصلح الدین احمد صاحب خلیفہ منتخب ہو گئے ہیں.پھر دیکھا کہ مکرم مبارک مصلح الدین احمد صاحب میرے پاس کھڑے ہیں اور میں اس وقت خواب میں ان کا نام "احمد علی " سمجھتا ہوں انہوں نے ایک نوٹ بک خاکسار کو دکھائی اور کہنے لگے یہ دیکھیں حضرت خلیفہ مسیح الثالث (رحمہ اللہ) پہلے ہی خلیفہ نامزد کر گئے تھے.چنانچہ نوٹ بک کا ایک صفحہ انہوں نے مجھے دکھایا.اس پر اس طرح عبارت لکھی تھی "احمدعلی " اس پر میں بڑا خوش ہوا کہ یہ تو واقعی آپ کی تقرری کی واضح عبارت ہے یا پیش گوئی ہے.اسی وقت میں مکرم مبارک مصلح الدین احمد صاحب کو واقعی خلیفہ امسیح الرابع سمجھتا ہوں اور حضور حضور کر کے ان سے مخاطب ہوتا ہوں.پھر وہ ادھر ادھر جاتے ہیں.میں بھی ان کے ساتھ ساتھ ہی ہوں کہ دیکھا کہ ایک جگہ

Page 407

405 خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے وہ خاکسار اور چوہدری حمید اللہ صاحب ناظر ضیافت کھڑے ہیں.میں کہتا ہوں کہ دفتر وصیت کے نظام کا سارا ڈھانچہ تبدیل ہونے والا ہے اسی طرح مجلس کار پرداز کا.اور اس سلسلہ میں میں بعد میں تفصیلاً عرض کروں گا.اس کے بعد میں نے دیکھا کہ عبدالرشید صاحب غنی ( قائد مال انصار اللہ مرکز یہ ) کھڑے ہیں.اب اس وقت میں مکرم مبارک مصلح الدین احمد صاحب کو فراموش کر دیتا ہوں اور عبدالرشید صاحب غنی کو خلیفہ امسیح الرابع سمجھتا ہوں.اور انہیں کہتا ہوں کہ آپ اب خلیفہ وقت ہیں.ہمارے کیس کے بارے میں بھی غور فرمائیں (یعنی خاکسار اور مکرم پروفیسر حبیب اللہ خان صاحب کی سزا کے بارے میں ) اس پر وہ ویسے ہی ہمدرد دانہ لہجے سے بات کرتے ہیں.مگر کوئی معین جواب نہیں دیا.اس کے بعد پھر مبارک مصلح الدین احمد صاحب ہی کو خلیفہ وقت خیال کرتا ہوں.اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ وہ دفتر انصار اللہ کے لان میں کھڑے ہیں اور احباب جماعت اپنی درخواستیں اور عرضیاں پیش کر رہے ہیں میں خیال کرتا ہوں کہ خلیفہ وقت کو تو قصر خلافت میں ہونا چاہئے.یہ دفتر انصار اللہ کے پاس کیوں کھڑے ہیں.میں کہتا ہوں کہ ابھی نماز کا وقت آئے گا.اور خلافت کے پہرہ دار اور موٹرمیں آئیں گی اور انہیں قصر خلافت پہنچائیں گی.ہاں ایک امر میں بھول گیا ہوں.اس سے قبل جب میں بحیثیت خلیفہ امسیح الرابع.مبارک مصلح الدین احمد صاحب سے یا عبدالرشید صاحب غنی سے باتیں کر رہا ہوں تو میں یہ بھی کہتا ہوں کہ بہت اچھا ہوا کہ نسبتا ایک نوجوان فرد جماعت کا خلیفہ بنا ہے.ایک لمبی مدت خلافت کے لئے انشاء اللہ ملے گی.ایک بہت بڑی عمر کا شخص اگر خلیفہ بنتا تو پھر چند سالوں بعد فوت ہو جاتا یہ بہت اچھا ہوا کہ نوجوان شخص خلیفہ منتخب ہوا ہے.دیکھی ہے.اس کے ساتھ ہی میں نے فوراً اپنی اہلیہ کو آواز دے کر جگایا اور بتایا میں نے یہ رویا

Page 408

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے -i 406 تم بھی سن لو اور ساتھ یہی کہا کہ اس رویا کی اکثر مبشر باتیں.حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کی طرف ہی اشارہ کرتی ہیں اور وہ باتیں حسب ذیل ہیں.خواب میں، میں خلیفہ وقت (مبارک مصلح الدین احمد کا نام ) احمد علی سمجھتا ہوں."احمد" کا مطلب یہ ہے کہ نیا خلیفہ بھی خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام میں سے ہوگا.اور "علی" سے مراد یہ ہے کہ وہ پہلے ہی علومشان رکھتا ہے.چنانچہ صاحبزادہ مرزا طاہر احمد.صدر مجلس انصار اللہ ہیں.جو بزرگان احمدیت کی ذیلی تنظیم ہے.پھر اپنے علمی اور روحانی مقام میں بھی علوشان رکھتے ہیں.ii.یہ دیکھا کہ وہ دفتر انصار اللہ کے قریب کھڑے ہیں اور لوگ عرضیاں پیش کر رہے ہیں.یہ بھی مرزا طاہر احمد صاحب کی طرف اشارہ ہے.ان کا دفتر " دفتر وقف جدید " انصار اللہ کے قریب ہے پھر انصار اللہ کا دفتر بھی دراصل انہی کا دفتر ہے اور یہاں سے اب انہوں نے قصر خلافت میں تبدیل ہونا ہے.مبارک مصلح الدین احمد کے نام سے نئے خلیفہ کی صفات کی طرف اور کاموں کی طرف اشارہ معلوم ہوتا ہے.iv.عبدالرشید غنی کو خلیفہ سمجھنا.اس میں عبدالرشید سے مراد ہے کہ یہ خلیفہ راشد ہے اور غنی سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی صفت غنی " بے نیاز " کا مظہر ہے مجھے یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ سابق تعلقات کی وجہ سے فوراًمیرے بارے میں کوئی حکم صادر کر دیں گے.تاریخ تحریر 15 جون 1982ء)

Page 409

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے مکرم چوہدری رحمت علی صاحب سابق باڈی گارڈ حضرت خلیفہ اسیح الثانی 407 دو پہر کا کھانا تناول کر کے بغرض کلولہ لیٹا ہوا تھا کہ میری آنکھ لگ گئی.اسی اثناء میں کیا دیکھتا ہوں کہ ایک بہت بڑا ہجوم ہے.اس ہجوم کی مشرقی سمت میں نے دیکھا کہ حضرت خلیفۃ ہجوم المسیح الاوّل (اللہ آپ سے راضی ہو ) اور حضرت خلیفتہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) اور ان کے علاوہ دو بزرگ جن کو میں نہیں جانتا وہ بھی ہمراہ ہیں کہ ایک دم ان چاروں حضرات کے درمیان ایک بہت حسین اور خوبصورت نوجوان ہستی ان میں آموجود ہوئی اور ہجوم نے کہنا شروع کر دیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ہیں اسی لمحہ ایک دوست نے خاکسار سے کہا.کہ سنا ہے کہ نبی کرم صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاند کے دوٹکڑے کر دیئے تھے تو پھر آج بھی چاند کے دوٹکڑے ہوں گے یا نہیں.خاکسار نے کہا کہ اس وقت تو چاند کے دوٹکڑے کئے گئے تھے.آج چاند خود ہی ان کے قدموں میں آجائے گا.اُس وقت رات کا سماں ہو گیا.اور چاند اپنی پوری آب و تاب سے آسمان پر چپکنے لگا.پھر میرے دیکھتے دیکھتے چاند آہستہ آہستہ آسمان سے زمین کی طرف آنے لگا.کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جھولی میں آگرا.میں نے اسی وقت سارے ہجوم کو مخاطب کر کے کہا.کہ اس وقت تو صرف چاند کے دوٹکڑے کرنے کا معجزہ تھا آج یہ معجزہ ہے.کہ چاند خود بخود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی جھولی میں آگرا ہے.جب ہجوم نے اچھی طرح دیکھ لیا.تو پھر چاند نے آہستہ آہستہ اوپر جانا شروع کر دیا.اور دیکھتے ہی دیکھتے اپنی جگہ پر پہنچ گیا.یہاں تک خواب پہنچی تھی کہ میری بڑی بھاوجہ صاحبہ نے مجھے آواز دی کہ رحمت علی آذان ہوگئی ہے.جاؤ اٹھ کر نماز پڑھو.خواب تقریباً سترہ اٹھارہ مئی 1982ء کی ہے.( تاریخ تحریر 07 جولائی 1982ء)

Page 410

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 408 مکرم فداء الحق سیٹھی صاحب ابن فضل حق سیٹھی صاحب جہلم خاکسار نے 26 اور 27 رمئی 1982ء کی رات جو یوم خلافت کی رات تھی کو خواب دیکھا.کہ جلسہ سالانہ ہے اور لوگ پنڈال میں کھچا کھچ بھرے ہوئے ہیں.اور میں ڈیوٹی پر ہوں مگر میں نے دیکھا کہ گورنمنٹ کے کافی بڑے بڑے آفیسر جن کو میں تجربہ کی روشنی میں سمجھتا ہوں کہ کسی خاص مشن پر ہیں.اور ساتھ ہی مجھے خواب میں پتہ چلتا ہے کہ ایک آئی.جی پولیس ہے.ایک D.C اور S.P اور مجسٹریٹ ہیں.آئی.جی صاحب وردی میں ہیں اور باقی سفید کپڑوں میں مجھے یقین ہوجاتا ہے کہ یہ لوگ کسی وجہ سے حضور کو حراست میں لینا چاہتے ہیں.اور میں اُن کے ساتھ رہتا ہوں.اچانک حضرت خلیفتہ امسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) مرسڈیز کار میں تشریف لاتے ہیں.اور بہت دلیرانہ اور واشگاف الفاظ میں کوئی تقریر شروع فرماتے ہیں.ایک دم یہ لوگ حضور کو عرض کرتے ہیں کہ آپ تشریف لے آئے ہیں حضور کا لباس بالکل وہی جو کہ 1981 ء آخری تقریر جلسہ سالانہ میں پہن کر آئے تھے بہت خوبصورت لگ رہا تھا.اُن لوگوں کے ساتھ تشریف لے جاتے ہیں اور سب لوگ وہیں بیٹھے رہتے ہیں.میں اور ایک آدمی جس کا لباس بالکل وہی ہے جو عموماً جامعہ کے طالب علم پہنتے ہیں یعنی کالی جناح کیپ سفید شلوار اور قمیض اور پوری مگر چھوٹی داڑھی اور صحت کے لحاظ سے ذرا کمزور ہے میرے ساتھ ہیں.حضور کے ساتھ چلتے ہیں.حضور وہاں سے سیدھے اُن لوگوں کے ساتھ بیت مبارک کی طرف تشریف لاتے ہیں اور باہر کھڑے ہو کر بیت مبارک کی طرف منہ کر کے دُعا کرتے ہیں جیسے اس کو الوداع کر رہے ہیں اور سوگوار طریقہ سے ہاتھ سے بیت مبارک کو الوداع کرتے ہوئے اشارے سے بیت مبارک کو بوسہ دیتے ہیں.اور حضور کے کندھے پر ایک چادر ہے جو کہ گاڑھے نسواری رنگ کی ہے وہ چادر اُتار کر اس آدمی کو دے دیتے ہیں جو کہ ساتھ ہے جو جامعہ کے طلبہ کے مشابہہ ہے

Page 411

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 409 اور سفید رنگ کی مرسڈیز میں بیٹھ کر اُن افسران کے ساتھ تشریف لے جاتے ہیں.میں حضور سے پوچھتا ہوں حضور یہ آدمی کون ہے آپ فرماتے ہیں یہ ماڈل ٹاؤن لاہور والی بیت النور کے امیر جماعت ہیں اور بڑے ہشاش بشاش ہو کر تشریف لے جاتے ہیں.اس کے بعد خاکسار جب صبح نماز کے لئے بیت الذکر گیا تو کافی دل اداس تھا.دوسرے تیسرے دن حضور کی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے اطلاعات ملتی رہیں.اور اللہ تعالیٰ کی رضا پوری ہوگئی.اور جب میں حضور کی میت کے ساتھ قافلہ کے ہمراہ جہلم سے اپنے بھائی برادرم ضیاء الحق صاحب امیر جماعت احمدیہ کی کار میں ربوہ آرہا تھا تو میری حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب سے کھاریاں کے قریب ایک جگہ ملاقات ہوئی جہاں آپ اپنی کا رتبدیل فرمارہے تھے.تو بالکل وہی لباس تھا اور وہی حلیہ تھا جو کہ میں نے خواب میں اس شخص کا دیکھا تھا.پریشان اور تھکا سا چہرہ گدلے کپڑے اور وہی ٹوپی اور داڑھی.بندہ نے اسی وقت خدا تعالیٰ کےاس اشارے کو سمجھا کہ اللہ تعالیٰ اسی شخص کو آئندہ کے لئے خلافت کی ذمہ داریاں سونپے گا.( تاریخ تحریر 15 جون 1982ء) مکرم خلیل احمد صاحب اونٹاریو کینیڈا حضرت طارید لمسیح الثالث ( محمد اللہ ) کے وصال سے دو ہفتہ قبل ایک خواب دیکھا کہ یہ عاجز سید نا حضرت مصلح موعود نوراللہ مرقدہ کے ساتھ ایک مکان میں ہے اور حضرت مصلح موعود نور اللہ مرقدہ خاکسار کے داہنے ہاتھ بیٹھے اور بہت ہی اچھا خوشگوار ماحول ہے.حضور

Page 412

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 410 خاکسار سے بہت خوش ہیں خاکسار نے حضرت مصلح موعود نور اللہ مرقدہ سے عرض کیا کہ حضور ! میاں منیر احمد صاحب اور ایک اور میاں صاحب کا نام لیا ( جو یاد نہیں رہا) کہ وہ بھی خوبصورت ہیں مگر میاں طاہر احمد صاحب کی بات ہی اور ہے اس پر سیدنا حضرت مصلح موعود نوراللہ مرقدہ نے بہت پیار اور لطف و کرم سے خاکسار کی طرف دیکھا اور آنکھ کی پلک کو بھی ہلاتے ہوئے اور رخ مبارک بھی بڑے انداز سے ہلاتے ہوئے پوچھا فرمایا: رکھتی ہے)" " وہ کیا بات ہے جو میاں طاہر احمد میں تم کہتے ہو." خاکسار نے سوچ کر کہا کہ کس طرح الفاظ میں بیان کروں عرض کی." حضور ان کے چہرہ پر ایمان کی خوبصورتی (یا رونق ) کچھ اور ہی ہے ( یعنی اپنا ہی رنگ اس پر سید نا حضرت المصلح الموعود بہت خوش ہوئے اور فرمایا " تم نے ٹھیک کہا ہے " پھر فرمایا بھی تو جب یہ تقریر کرے گا تو پھر دیکھنا" خاکسار نے یہ خواب اپنی بیوی کو اس دن بنا دی تھی.مگر جب سید نا حضرت طریقہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کے وصال کی اندوہناک خبر ملی تو یہ خواب یاد آئی کہ کس طرح اللہ تعالیٰ نے جو ایک غم آنے والا تھا اس سے پہلے اپنے دائی فضل کی طرف اشارہ فرما کر بشارت دے دی.تاریخ تحریر 12 / جون 1982ء)

Page 413

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ۸۴ مکرم ظفر احمد چوہدری صاحب سیٹلائیٹ ٹاؤن گوجرانوالہ 411 میں نے 26 رمئی 1982ء کی رات کو خواب میں دیکھا کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب اور میرے والد محترم چوہدری ظفر اللہ صاحب امیر جماعت احمد یہ ضلع گوجرانوالہ اور میرے علاوہ ایک اور شخص کھڑے ہیں.حضرت صاحبزادہ کی پشت میری طرف ہے اور آپ تیار ہو رہے ہیں جب آپ نے میری طرف اپنا چہرہ کیا تو مجھے بتایا گیا کہ یہ خلیفہ ہیں آپ کی ریش مبارک آپ کے مخصوص انداز کی تھی آپ نے جو لباس زیب تن کر رکھا تھا اس کے متعلق مجھے بتایا گیا کہ یہ لباس آپ نے میاں لقمان احمد صاحب کی خواہش پر زیب تن کیا ہے خواب کا پہلا حصہ تو آپ کے خلیفہ بنے پر پورا ہوا اور دوسرا حصہ اس وقت پورا ہوا.جب میاں لقمان احمد صاحب نے حضرت خلیفہ اسیح الثالث رحمہ اللہ کی پگڑی آپ کو پیش کی.الحمد لله ☆...۸۵ مکرم شیخ محمد نعیم شاہد صاحب مربی سلسلہ نواب شاہ جمعہ ہفتہ کی درمیانی شب 29 رمئی 1982ء کو خواب دیکھا کہ بیت مبارک ربوہ میں موجود ہوں.محراب کے ساتھ ڈائس پر حضرت صاحبزادہ مرزا طاہراحمد صاحب پگڑی پہنے ہوئے تشریف لائے ہیں اور السلام علیکم کہا.حضرت صاحبزادہ صاحب کو دیکھ کر میں کہتا ہوں ابھی یہاں حضرت خلیفتہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کھڑے تھے.دوسری نماز میں حضرت صاحبزادہ

Page 414

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 412 صاحب آگئے ہیں اور پہلے تو ٹوپی پہنتے تھے اب بگڑی ہے.ان خیالات سے حیران ہوتے ہوئے پیچھے مڑ کر دیکھا تو پوری بہت مبارک کھچا کھچ بھری ہوئی ہے اور لوگ بڑے صبر سے کوئی اعلان سننے کے لئے تیار ہیں.میں بار بار حضرت صاحبزادہ صاحب کی طرف دیکھتا اور خیال کرتا ہوں کہ کہیں خلافت کا اعلان تو نہیں ہونے والا پھر توجہ اس طرف گئی کہ ایک خلیفہ کی زندگی میں دوسری خلافت کا نہیں سوچنا چاہیے مگر یہ تو خواب تھا اور اس کے بعد آنکھ کھل گئی اور اسی وقت یہ خواب اہلیہ صاحبہ کو سُنا کر نوٹ کرلیا.۸۶ مکرم شیخ محمود احمد بشیر صاحب جھنگ صدر حضرت خلیفہ امسح الثالث ( رحمہ اللہ) کی وفات سے چند دن قبل خواب میں دیکھا کہ تین دوست میری طرف منہ کئے کھڑے ہیں.بائیں طرف صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب، حضرت مرزا شریف احمد صاحب کی پگڑی باندھے ہیں.میں کہتا ہوں کہ یہ تو بالکل ہی حضرت مرزا شریف احمد صاحب کی پگڑی باندھی ہوئی ہے ان کے ساتھ خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ایک اور فرد ہیں.لیکن معلوم نہیں کہ وہ کون ہیں.ان کے ساتھ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کھڑے ہیں ان کے سر پر حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی پگڑی ہے.میں کہتا ہوں کہ میاں صاحب پگڑی میں کتنے پیارے لگ رہے ہیں آپ نے تو پہلے پگڑی کبھی نہ پہنی اس کے بعد حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کی طرف سے حضرت خلیفۃ المسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) تشریف لاتے ہیں.تو میں مکرم عبد الغفور صاحب کو کہتا ہوں کہ حضور تشریف لے

Page 415

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے جارہے ہیں.413 حضور کی خدمت میں لائبریری سے دو کتابیں پیش کر دیں کہ حضور کے کام آئیں گی.اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی.مکرم انوار اللہ خان صاحب جوئیہ ابن شمشیر خان جوئیہ ( مرحوم ) جماعت نہم دار النصر شرقی ربوہ حضرت خلیقه امسیح الثالث (رحمہ اللہ) کی وفات سے تقریبا دس دن قبل رات تقریباً ساڑھے تین بجے خواب میں دیکھتا ہوں کہ میں مغرب کی نماز پڑھنے کے لئے بیت الذکر کی طرف جا رہا ہوں ، تو بیت الذکر اور اس کے باہر بہت ہجوم ہے اور بیت الذکر کے اندر لاؤڈ سپیکر پر مربی صاحب اعلان کرتے ہیں کہ میں آپ لوگوں کو ایک خوشخبری سناتا ہوں وہ یہ ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم تبلیغ کے لئے آگئے ہیں.یہ خوشخبری سن کر سب لوگ بہت خوش ہوتے ہیں اور خوشی خوشی گھروں کو واپس لوٹ جاتے ہیں.اس کے بعد میری آنکھ کھل جاتی ہے.یہ خواب دیکھنے کے بعد دوسرے دن حضرت خلیفتہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی خدمت میں خواب ارسال کر دیا تھا.لیکن وہ اچا نکاللہ تعالی کو پیارے ہو گئے اور حضرت مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ امسیح الرابع منتخب ہو گئے.تاریخ تحریر 17 جون 1982ء)

Page 416

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے مکرم رحمت اللہ خان صاحب شاہد مربی سلسلہ لودھراں 414 حضرت خلیقه اصبح الثالث ( رحمہ اللہ) کی بیماری کے ایام میں خاکسار نے تین بجے رات کا الارم لگا رکھا تھا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک جگہ پر جیسے شروع میں ربوہ کا پلیٹ فارم تھا.ہم لوگ حضرت صاحب کا استقبال کرنے کے لئے کھڑے ہیں.میں آخری سرے پر جو کہ مغرب کی طرف کا سرا ہے.کھڑا ہوں.شام یعنی مغرب کا وقت ہے.میرے مشرقی پہلو میں مکرم مرزا حنیف احمد صاحب کھڑے ہیں.میں اس وقت دوسری طرف دیکھ رہا تھا کہ مرزا حنیف احمد نے مجھے کہنی کے اشارہ سے اپنی طرف متوجہ کیا اور کہا کہ " ڈبے وچ چوہدری ظفر اللہ خان وی ہیں" اسی دوران گاڑی آگئی.میں نے پہلے ڈبہ میں اپنی بیوی اور بچے سیف اللہ کو دیکھا.ڈبہ روشن تھا.پھر دوسرا ڈبہ گزرا.پھر تیسرے ڈبہ کے دروازہ پر حضرت خلیفة امسیح الثانی نور اللہ مرقدہ بہت سے لوگوں کے ساتھ کھڑے تھے.حضرت صاحب نے گاڑی پہنی تھی.پیر والہا تھا.اتنے میں الارم کی آواز آئی.اور میں بیدار ہوا.میں اس نتیجہ پر پہنچا کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ فوت ہو جائیں گے چوتھا خلیفہ حضرت خلیفہ اسیح الثانی نور اللہ مرقدہ کا بیٹا ہوگا.اور اللہ تعالیٰ فتوحات کا دروازہ کھول دے گا.تاریخ تحریر 12 جون 1982ء)

Page 417

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ۸۹ مکرمہ مسز فرحت صاحبہ اہلیہ ڈاکٹر عبدالشکورسٹیلائیٹ ٹاؤن سرگودھا 415 31 مئی 1982ء کو شام 7 بجے میں نے لجنہ کے اجلاس میں حضور کی زندگی اور صحت کے لئے بہت دعا کی.اس کے بعد میں نے کھڑے کھڑے یہ نظارہ دیکھا.کہ ایک بہت بڑا سا میدان ہے جس میں سامنے حضور کا جنازہ رکھا ہوا ہے اور بہت سے لوگ کھڑے ہیں.اتنے میں سامنے سے ایک آدمی آتا ہے ان کی چھوٹی کالی داڑھی ہے.اور وہ نماز جنازہ پڑھاتے ہیں.تو میں کہتی ہوں کہ یہ ہمارے نئے خلیفہ ہیں.اور میں دل میں سوچتی ہوں کہ یہ میاں طاہر احمد صاحب ہیں اور اس کے بعد یہ نظارہ غائب ہو گیا.تاریخ تحریر 12 جون 1982ء) مکرم محمد اشرف بنجر اصاحب موضع سمند ر ضلع جھنگ حضرت علیه امنبع الثالث (رحمہ اللہ ) کی وفات سے قبل میری بچی (عمر 15-14 سال) کو خدا نے بتایا کہ بہت اعلیٰ کا ایک مینار گر گیا ہے.پھر جس دن حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی تجہیز وتکفین ہوئی تھی اسی رات خواب میں حضور ( رحمہ اللہ ) کو دیکھا کہ آپ کے سارے جسم پر کفن ہے لیکن ایک پاؤں پر کفن نہیں ہے وہ ننگا ہے حضرت صاحب ( رحمہ اللہ فرمانے لگے کہ میرے بعد جو خلیفہ ہوگا اس کو کچھ ایسے حالات اور واقعات پیش آئیں گے کہ جس سے کچھ کمزوری واقع ہوگی.

Page 418

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 416 پھر کل ہی خواب میں حضرت صاحب ( رحمہ اللہ ) ملے اور انہوں نے اس بچی کو دو گلاب کے پھول دیئے اس بچی نے پوچھا کہ حضور ( رحمہ اللہ ) آپ تو فوت ہو گئے تھے تو آپ نے فرمایا کہ نیک لوگ ہمیشہ زندہ رہتے ہیں.اور جماعت کی مضبوطی کے لئے آیا ہوں.تاریخ تحریر 16 جون 1982ء) ۹۱ مکرمہ امتہ الشافی صاحبہ بنت رسالدار فضل الہی صاحب چارسدہ پشاور حضرت خلیقه اصبع الثالث (رحمہ اللہ ) کی علالت سے چند دن قبل خواب دیکھا کہ ایک بہت بڑا ہال ہے.اور اس میں بہت سارے احمدی جمع ہیں.اور خوشی اور غمی کے ملے جلے جذبات لئے کسی فیصلہ کے منتظر ہیں.کہ اتنے میں ہال کے ایک طرف سے حضرت مرزا ناصر احمد صاحب ( جن کو مرحوم کہتے ہوئے زبان ساتھ نہیں دیتی ) اپنی مخصوص پروقار چال اور اپنی مخصوص مسکراہٹ کے ساتھ نمودار ہوتے ہیں.اور ان سے ایک قدم پیچھے اور حضور کے قدم پہ قدم رکھ کر ایک بزرگ بھی ان کے ساتھ چلے آرہے ہیں.ان دونوں کو ساتھ دیکھ کر لوگ بہت خوش ہوتے ہیں.اور پھر وہ دونوں کوئی فیصلہ کرنے ایک کمرے میں داخل ہو جاتے ہیں.میں کسی سے پوچھتی ہوں.کہ یہ حضور کے ساتھ کون ہیں.تو مجھے جواب ملتا ہے کہ یہ حضور کے بھائی مرزا طاہر احمد ہیں.اور میرے منہ سے یہ الفاظ نکلتے ہیں.کہ کس قدر ملتے جلتے ہیں حضور سے.پھر میری آنکھ کھل جاتی ہے.اس وقت تو کچھ نہ سمجھ سکی مگر آج میرے خواب کی تعبیر میرے سامنے ہے.( تاریخ تحریر 02 جولائی 1982ء)

Page 419

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۹۲ مکرم حبیب الرحمن صاحب ڈھو ٹیکے سڑک پورہ ضلع گوجرانوالہ 417 حضرت خلیفہ امسح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی علالت کے دوران خواب میں دیکھتا ہوں کہ ایک شخص دریا میں کھڑا ہے.اردگرد اس کے کچھ لوگ ہیں.اس شخص کے ہاتھ میں سونٹا ہے.اور وہ اس سونٹے سے لوگوں کا پیچھا کر رہا ہے.لوگ اس شخص کے آگے بھاگ رہے ہیں.اس شخص نے سر پر سیاہ رنگ کی پگڑی باندھی ہوئی ہے.اور سونٹا بھی سیاہ رنگ کا ہے.دریا کا پانی گدلا ہے.لیکن ٹھنڈا ہے.اس شخص کی داڑھی بھی سیاہ ہے.کسی شخص نے مجھے خواب میں بتایا کہ یہ حضرت علی ہیں.اس شخص کی شکل حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب ملتی تھی.پہلے تو میں اس خیال میں تھا.کہ خدا حضرت خلیفۃ اسیح الثالث (رحمہ اللہ ) کوصحت بخشے گا.اور جماعت کی کامیابیاں آپ کے ہاتھوں ہوں گی.لیکن خدا کو کچھ اور منظور تھا.اس خواب کے تیسرے دن حضور کا انتقال ہوا اور میں نے اپنے گھر والوں کو بتایا کہ اب خدا اپنے فضلوں سے حضرت میاں طاہر احمد کو خلیفہ بنائے گا.سب کہہ رہے تھے کہ خلیفہ کوئی اور بنے گا.میں نماز ظہر کے وقت ربوہ پہنچا تو میں نے وہاں بھی کہا کہ میاں طاہر احمد خلیفہ ہوں گے.( تاریخ تحریر 26/جون1982ء).........

Page 420

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے -i ۹۳ مکرم شیخ منیر احمد صاحب دار الرحمت وسطی ربوه 418 حضرت خلیفہ امسح الثالث ( رحمہ اللہ ) جب عارضہ قلب سے دو چار ہوئے تو مجھے یہ خواب آیا جو میں نے دو دن بعد مولانا دوست محمد صاحب شاہد کو سنایا تھا.جیسا کہ ہماری تربیتی کلاس زیر نگرانی مجلس خدام الاحمدیہ مرکز یہ ہوتی ہے اس میں عاجز بھی طالب علم کی حیثیت سے شریک ہے چودہ دن تو لگا تار تعلیم حاصل کرنے کے بعد پندرھویں دن مجھے اسٹیشن ربوہ پر چند دوستوں نے تو گفتگو کر لیا ہے جب فارغ ہو کر کلاس پر جاتا ہوں تو دیکھتا ہوں کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) اپنا خطاب مکمل کرنے کے بعد واپس باہر تشریف لا رہے ہیں اور آپ کے ساتھ کوئی باڈی گارڈ بھی نہیں.جب باہر آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ گاڑی کہاں ہے گاڑی لاؤ.چند آدمی گاڑی کی تلاش ادھر ادھر کرتے ہیں مگر گاڑی ڈرائیور کہیں لے جاتا ہے.آپ فرماتے ہیں کہ جاؤ گاڑی لے آؤ.اتنے میں آپ ایک تختے پر چڑھتے ہیں تو وہ چر چراتا ہے اس تختے کے ایک جانب سیڑھیاں ہیں آپ ان سیڑھیوں کے ذریعے اوپر جاتے ہیں یہ سیڑھیاں بوسیدہ ہیں آپ جوں جوں اوپر کی جانب جاتے ہیں نیچے کھڑا آپ کے لیے دعا کرتا ہوں کہ یا رب العالمین ان سیٹرھیوں سے توریت کی طرح سیمنٹ میرے سر پر گر رہا ہے تو اپنی جناب سے حفاظت فرما.اور آپ چھت پر تشریف لے جاتے ہیں.اتنے میں آواز آتی ہے کہ گاڑی آگئی ہے حضور کو اطلاع کرو.آپ کو اطلاع دینے کے لیے لوگ دوڑتے ہیں اور دوسری عمارت کی چھت پر چند سپاہی بندوقیں پکڑے کھڑے ہیں پس سبھی طرف ڈھونڈا مگر آپ نہیں ملے.اسی اثناء میں میری آنکھ کھل جاتی ہے تو خاکسار بہت پریشان ہوتا ہے.بہر حال اس پر صدقہ وغیرہ ادا کرتا ہوں.

Page 421

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے -ii 419 جس دن حضرت خلیفتہ امسح الثاث ( رحم اللہ ) کی وفات ہوئی اس دن یہ اہم خواب دیکھی جو رات تقریباً پون بجے سے ڈیڑھ بجے تک دیکھی ہوگی.اور اس کے تھوڑی ہی دیر بعد یہ خواب حقیقت بن گئی تھی.وہ یہ ہے.کوئی گھر ہے جس کی تیسری منزل پر میں دو پیارے سے بچوں کے ساتھ کھڑا ہوں کہ نیچے آنے کے لئے زینہ کے قریب آتا ہوں (یہ میں اختصار کے ساتھ لکھ رہا ہوں کیونکہ جو نظارہ میں نے دیکھا ہے وہ کچھ یاد بھی نہیں اور جو یاد ہے وہ یہی ہے ) تو نیچے سے مکرم شیخ محمد احمد صاحب مظہر ایڈوکیٹ امیر ضلع فیصل آباد کے صاحبزادے مکرم طاہر احمد صاحب کہتے ہیں کہ بھٹی اس طرف سے نہ آنا یہ زینہ ٹوٹ چکا ہے تم چند منٹ یا لمحے وہیں رکے رہو.بعد ازاں اوپر دو دروازے ہیں کہ ایک دروازہ کھول کر آپ یہ کہتے ہیں کہ بھئی اس طرف سے آجاؤ.اس طرف کشادہ جگہ ہے اور یوں لگتا ہے جیسا کہ زمین ہو اور ہم کسی منزل کی چھت پر نہیں بلکہ کھلی اور ہموار جگہ پر ہیں.تھوڑی دیر بعد گھر کا دروازہ کھٹکا اور ساتھ اطلاع ملی کہ حضور اپنی خلافت کا وقت ختم کرتے ہوئے اپنے رب دو جہاں کے حضور رحلت فرما گئے إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ 0 اور اس طرح خواب اول کی طرف لوٹتے ہوئے کہ پولیس کے سپاہی اگر ڈاکٹر بھی ہوں تو وہ بھی اس قضائے الہی سے اپنے پیارے محبوب کو ڈھونڈ کے واپس نہ لا سکے اور آخر والی خواب میں خلافت کی یہ تیسری سیڑھی جو بیٹھ گئی ہے.اس سے حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی وفات مراد ہے.اور خدا تعالیٰ نے ہمارے لئے اپنی جناب سے رحمت کا سایہ فرماتے ہوئے مکرم مرزا طاہر احمد صاحب کو ہمارے لیے نئے رستے کا باب کھول کر اس جانب متوجہ فرمایا اور اب ہم کشادہ زمین پر چلنے لگے ہیں اور طاہر احمد جو خواب میں دکھلائے گئے اس سے حضرت خلیفہ المسیح الرابع کے نام کی طرف اشارہ تھا.

Page 422

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ۹۴ مکرمہ طاہرہ انو را بر وصاحبہ بنت محترم الحاج علی انور صاحب ابڑولاڑکانہ 420 حضرت خلیفہ امسح الثالث (رحمہ اللہ) کی علالت کے دوران ایک رات بہت زیادہ رقت اور بے چینی سے اپنے پیارے آقا کے لئے دعا کی.اسی رات میں نے خواب میں دیکھا کہ میری امی اسلام آباد جارہی ہیں اور خواب دیکھتے ہوئے ذہن پر یہ تاثر تھا کہ جس طرح قادیان اور ربوہ ہمارے لئے مقدس شہر ہیں اسی طرح اسلام آباد بھی مقدس ہے.یعنی جس طرح ادھر بھی حضرت مسیح موعود علیہ السلام رہ چکے ہیں.میں امی سے کہتی ہوں کہ میں بھی آپ کے ساتھ ضرور اسلام آباد جاؤں گی.لیکن امی نہیں مانتی.میرے کافی اصرار پر راضی ہوگئیں.آخر میں بھی امی کے ساتھ چلی گئی.وہاں گئی تو میں نے دیکھا ایک بہت خوبصورت بنگلہ ہے جس کے وسط میں ایک حوض ہے جس کا پانی انتہائی صاف و شفاف ہے.اس کے چاروں طرف بہت خوبصورت لکڑی کی موٹی تہ لگی ہوئی تھی.وہاں ایک ملازم امی سے کہنے لگا کہ آپ پہلے اسی تالاب پر آتے تھے؟ امی مجھے اور اس ملازم کو کہنے لگیں ہاں ہم ادھر بہت آتے تھے.لیکن ایک دن ایسا ہوا کہ ہمیں آرڈر آئے کہ آئندہ ہم اس پر نہ آئیں کیونکہ تالاب کے گرد جو لکڑی لگی ہوئی ہے اس کا معائنہ کرنے پر پتہ چلا ہے کہ اس کو دیمک کافی عرصہ سے لگی ہوئی تھی جس نے اب اسے بالکل ناکارہ بنادیا ہے اس لئے اس تالاب پر آنا انتہائی خطرناک ہے اس لئے جب تک دوسری لکڑی نہیں لگ جاتی اس پر کوئی نہ آئے.اس کے بعد امی کہنے لگیں انہوں نے اس لکڑی کو بدل کر اس کی جگہ یہ کٹڑی لگادی ہے اور اب ہمیں ادھر آنے کی اجازت ہے.یہ خواب دیکھ کر میری آنکھ کھل گئی.مجھے سخت حیرت ہو رہی تھی کہ اس کی تعبیر کیا ہوسکتی ہے.انگلستان کے ڈاکٹر صاحب نے جب حضور کا معائنہ کر کے بتایا کہ ان کو یہ تکلیف پرانی ہے تو میرا ذہن ایک دم دیمک اور پرانی لکڑی کی طرف چلا گیا.لیکن پھر میں اپنے خدا کے آگے

Page 423

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 421 جھک کر بہت روئی.میں نے اپنے رب سے کہا کہ حضور کی بیماری کو جڑ سے ختم کر کے انہیں دوبارہ نئی زندگی دے.لیکن پتہ نہیں کیوں اس خواب کے بعد جب بھی میں حضور کے لئے دعا کرتی.میرے سامنے میری خواب یکدم چھا جاتی اور مجھے ایسا لگتا کہ اللہ میاں مجھے کہہ رہا ہے کہ نادان تو کیوں روتی ہے میں نے تو تجھ پر سب کچھ واضح کر دیا ہے.حضور کی وفات تک مجھے دعا کر کے بالکل بھی تسلی نہیں ہوتی تھی.حضور کی وفات کی خبر جتنی روح فرساں تھی.اتنا ہی نئے خلیفہ کا سوچ کر سخت ذہن الجھا ہوا تھا.میری زبان ، دل اور دماغ پتہ نہیں کیوں حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کی چیخ چیخ کر گواہی دے رہے تھے.جب بھی میں حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد کے متعلق سوچتی تو مجھے ایک دم اپنی خواب میں دیکھی ہوئی نئی اور خوبصورت لکڑی یاد آجاتی اور ساتھ ہی حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کا چہرہ نگاہوں کے سامنے گھوم جاتا.جس وقت حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کا انتخاب ہوا تو امی ایک دم خوشی سے مجھے کہنے لگیں." طاری تیری خواہش پوری ہوگئی.مرزا طاہر احمد صاحب ہی خلیفہ منتخب ہو گئے ہیں." اس وقت میری اتنی عجیب کیفیت ہوئی کہ خوشی کے مارے میرا جسم کا پنپنے لگا اور میری آنکھوں سے خوشی کے آنسو رواں ہو گئے.اور میں نے اپنے خدا کے حضور جھک کر اس کا شکر ادا کیا جس نے مجھے جو کچھ بتایا وہی کر دکھایا.۹۵ مکرم خیر دین صاحب نمبر دار چک نمبر 391D تحصیل خوشاب ضلع سرگودها حضرت خلیفة اصبح الثالث (رحمہ اللہ ) کی وفات سے پہلے مجھے حضرت صاحبزادہ

Page 424

خلافت رابعه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 422 مرزا طاہر احمد کے بارے میں خواب آیا تھا کہ جس طرح حضور کے جنازے میں لوگ اکھٹے تھے اسی طرح لوگوں کو خواب میں دیکھا اور آپ نے بہت بڑا وزن ایک اونٹ پرا کیلے ہی اٹھا کر رکھ دیا اتنا بڑا وزن تھا کہ اونٹ نے بھی وہ وزن بڑی مشکل سے اٹھایا.حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی وفات پر میں نے سمجھ لیا کہ آپ نے خلافت کا بوجھ اٹھایا تھا.تاریخ تحریر 28 جون 1982ء) ۹۶ مکرمہ امته البشریٰ صاحبہ بنت محمد ی مقبول صاحب جھنگ صدر میں حلفا بیان کرتی ہوں کہ حضرت طلیقہ اسمع الثالث ( رحمہ اللہ) کی وفات حسرت آیات سے چند دن قبل نماز تہجد کے وقت یہ خواب مجھے آئی جو من و عن لکھ رہی ہوں.میں نے دیکھا کہ بہت اقصیٰ ربوہ سے باہر آنے والی سڑک کی ایک جانب کھڑی ہوں.کافی لوگ سڑک پر آجارہے ہیں.کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) نماز پڑھا کر بیت سے باہر تشریف لاتے ہیں.جب حضور میرے پاس سے گزرتے ہیں.تو وہیں زمین پر گر جاتے ہیں.حضور کے گرتے ہی یہ مشہور ہو جاتا ہے کہ حضور وفات پاگئے ہیں میرا دل غم سے بھر جاتا ہے.اور صدمہ مجھ سے برداشت نہیں ہوتا.میں اسی عالم میں حضور کی زیارت کرنے کی غرض سے آگے بڑھتی ہوں تو لوگوں کو یہ کہتے ہوئے سنتی ہوں کہ حضور خلیفہ وقت فوت نہیں ہوئے بلکہ جماعت کا ایک عالم فوت ہو گیا.کیا دیکھتی ہوں کہ اس جگہ جہاں حضور گر پڑے تھے.وہاں سے ایک شخص جس

Page 425

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 423 نے سوٹ یعنی پتلون اور کوٹ پہنا ہوا ہے.اور گلے میں گلاب کے خوبصورت ہار پہنے ہوئے ہیں.اٹھ کھڑے ہوئے ہیں.اور سب انہیں حضور کہہ کر مخاطب کر رہے ہیں.اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی.آنکھ کھلی تو فجر کی آذان ہو رہی تھی.اس خواب کے چار یا پانچ دن بعد عین اس وقت حضرت خلیله انسیح الثابت ( رحمه الله ) کے انتقال پر ملال کی خبر ہمیں موصول ہوئی میری حالت بالکل اسی طرح تھی.جس طرح یعنی فجر کے وقت خواب کے بعد ہوئی تھی.بعد میں جب میں نے یہ خواب سب کو سنائی تو میرے ماموں نے مجھے بتایا کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب بھی پتلون اور کوٹ پہنتے رہے ہیں سبحان اللہ.خواب کس شان سے پورا ہوا کہ خلیفہ وقت تو فوت نہیں ہوا تھا بلکہ وہ تو گلاب کے ہار گلے پہن کر بڑی شان سے ہمارے درمیان جلوہ افروز ہوئے.( تاریخ تحریر 25 جون 1982ء)........-i مکرم عبدالباری احمدی صاحب کیلگری کینیڈا یکم اور 02 جون 1982 ء کی درمیانی شب خواب میں دیکھا کہ میں جماعت کے نئے خلیفہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کی خدمت اقدس میں بیعت کا ٹیلیگرام دے رہا ہوں اور ساتھ اپنے تمام گناہوں کی معافی کا لکھ رہا ہوں.خواب میں ہی حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب ( رحمہ اللہ) کی طرف سے میری بیعت قبول کئے جانے اور معاف کئے جانے کا بگرام موصول ہوتا ہے.اس خواب کا ذکر میں نے اسی دن بطور گواہ محترم ڈاکٹر مرز امحی الدین

Page 426

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے صاحب سے کیا تھا.ii.424 صحیح تاریخ بھول گیا ہوں گو یہ خواب میں حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب (رحمہ اللہ ) کی خدمت عالی میں 13 مارچ 1982 ء کولکھ چکا ہوں.خواب میں دیکھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے گھر خدا تعالیٰ کی رحمت کا نزول ہو رہا ہے اور گھر رحمت سے بھر گیا ہے.-iii ili یہ خواب میں نے (غالباً 1978 ء کے آخر میں ) حضرت خلیفہ لمسیح الثالث (رحمہ اللہ ) کی خدمت اقدس میں لکھا تھا اور حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کو تحریراً بھجوایا تھا وہ خود گواہ ہیں.خواب میں دیکھا کہ صدر انجمن احمدیہ کی عمارت کے پاس (یا گراؤنڈ میں ) ایک بڑا جمہو جہاز پڑا ہے جو کام نہیں کر سکتا اس کے پروں اور کل پرزوں نے کام کرنے سے انکار کر دیا ہے.حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے سپرد یہ کام کیا گیا ہے کہ وہ اس جہاز کو ٹھیک کر کے چلا ئیں.بھی لکھا تھا.یہ خواب 1978ء کا ہے اور اس خواب کو میں نے مکرم بشیر احمد صاحب رفیق کو لنڈن خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ " پاپائے روم کو تبلیغ " کرنے ویٹیکن Vatican تشریف لے گئے ہیں جہاں اور بھی دنیا کے بادشاہ نئے پوپ کو مبارک باد دینے آئے ہیں.اس موقع پر وہاں دنیاوی شغل بھی بہت ہے.اس تقریب میں حضرت خلیفتہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ ) نے Pope پوپ کو تبلیغ کرنا تھی جماعت کے چند اور بھی دوست جن میں مکرم عطاء المجیب راشد صاحب مکرم بشیر احمد رفیق صاحب ، حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب اور خاکسار بھی شامل تھے.جب حضرت صاحب Pope کو

Page 427

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 425 تبلیغ کرنے کی غرض سے اس کے دفتر میں تشریف لے جانے لگے تو ساتھ نمائندگی کے لئے ایک اور شخص کو جانے کی ذمہ داری سونپی گئی اور خاکسار کے ذمہ لگایا گیا کہ حضرت صاحب کے ساتھ دوسرا شخص کون جائے تو میں نے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب سے عرض کیا کہ میاں صاحب آپ حضور کے ساتھ تشریف لے جائیں اس طرح دونوں اکھٹے وہاں تشریف لے گئے اور پوپ کو قرآن مجید اور اسلام کے بارے میں بتایا اور پوپ نے مطالعہ کے لئے ایک سال کی مدت کا وعدہ کیا.9اور 10 رجون 1982ء کو خواب میں دیکھا کہ ایک جگہ حضرت خلیفہ المسح الثالث (رحمہ اللہ ) کھڑے ہیں پاس حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کھڑے ہیں اور خاکسار اور خاکسار کی اہلیہ بشر کی ساتھ ہیں.اتنے میں حضرت خلیفتہ امیج الثالث (رحمہ اللہ ) نے اپنی پگڑی اتاری اور پکڑ کر حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے سر پر رکھ دی اور فرمایا یہ تم سنبھالو ہم تو چلتے ہیں ہم وہاں کھڑے ہوتے ہیں کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) ننگے سر روانہ ہو جاتے ہیں اور جاتے ہوئے فرماتے ہیں ہم نے یہاں کیا لینا ہے وہاں ہی چلتے ہیں.اس نظارے کے بعد حضرت مرزا طاہر احمد صاحب نے ہاتھ اٹھا کر دعا کروائی اور جو دعا کرنے کی حالت حضرت صاحبزادہ صاحب کی تھی وہ ایسی تھی جسے کہا جاتا ہے کہ دعا ایک موت چاہتی ہے یعنی آپ دعا کرتے کرتے خدا تعالیٰ میں غرق ہونے والی حالت پیدا کر لیتے ہیں اس کے بعد آنکھ کھل گئی.( تاریخ تحریر 10 جون 1982ء)

Page 428

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے مکرم شیخ خلیل احمد ناصر صاحب بد و ملی ضلع سیالکوٹ 426 یکم اور 2 / جون 1982ء کی درمیانی رات میں نے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کا خواب میں دیدار کیا اور دیکھا آپ ربوہ ہی میں کسی اونچی منزل پر دفتر میں مرکزی کام بڑے پیار سے اور دل لگی سے کر رہے ہیں.اور وہاں پر ہی مجھے آپ کا چہرہ مبارک جو چودھویں کے چاند کی طرح چمک رہا تھا.دیکھنا نصیب ہوا.الحمد للہ.خواب بہت لمبی تھی مگر بہت مختصر لکھ دی ہے اور اس خواب سے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کو بھی تحریر مطلع کر دیا تھا.تاریخ تحریر 02 / جون 1982ء) ۹۹ مکرم مقبول حسین ضیاء صاحب مربی سلسلہ گلگت.2 اور 13 جون 1982ء کو حضرت خلیفہ مسیح الثالث (رحمہ اللہ ) کی بیماری کی ڈاکٹری رپورٹ ضمیمہ الفضل سے پڑھ کر بڑی پریشانی ہوئی دن رات دعاؤں میں گزارا.منگل کے دن جب خاکسار نیند سے بیدار ہوا تو میرا پورا ذہن طاہر، طاہر سے گونج رہا تھا.سارا دن ایسی ہی کیفیت رہی پانچ بجے دو واقفین عارضی اور ایک خاکسار حضور کے لئے صدقہ کی تحریک کی غرض سے نکلے مغرب کی نماز مکرم میجر منور احمد صاحب کے مکان پر ادا کی اور اس کے بعد حضور کی صحت کے لئے صدقہ کی تحریک کی اور ساتھ ہی میں نے کہا ڈاکٹری رپورٹ تسلی بخش نہیں.میجر صاحب نے فرمایا آج ہی ٹیلیفون پر اطلاع ملی ہے کہ حضور کی صحت قدرے بہتر ہے.میں

Page 429

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 427 نے کہا آج پتہ نہیں میرے ذہن پر طاہر.طاہر کیوں ہے.ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کوئی طاہر وجود میں آنے والا ہے.حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کی طرف میری کوئی توجہ نہ تھی اور نہ کسی اور شخص کے متعلق.دوسرے دن صبح آٹھ بجے ہمیں حضور کی وفات کی خبر ملی.ربوہ پہنچے.زیارت کی اور جب حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کا انتخاب خلیفہ کے طور پر ہو گیا تو تب میری سمجھ میں آیا کہ میرے ذہن پر کیوں ایسا زور تھا.یہ نام نہ لینے کے باوجود خود بخود ذہن پر سوار تھا.تاریخ تحریر 16 جون 1982ء) ۱۰۰ مکرم مشتاق احمد شائق صاحب سکوارڈن لیڈ ر اسلام آباد مورخہ 14 جون 1982ء خاکسار نے اپنے دو فرزندوں کے ہمراہ جمعہ کی نماز اسلام آباد میں حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کی اقتداء میں پڑھی اور بعد از نماز ملاقات کا شرف پایا تو مصافحہ کے بعد بڑی دیر تک آپ کے چہرہ مبارک کو دیکھتا رہا.کیونکہ اسلام آباد جاتے ہوئے لاہور میں قیام کے دوران خاکسار کو ایک خواب آئی تھی کہ ایک بڑا کمرہ ہے.اور ایک طرف حضرت خلیفہ ابیع الثانی نوراللہ مرقدہ اور آپ سے کھود اور حضرت خلیے اسی اثارت (رحمہ اللہ تشریف فرما ہیں.حضرت علینہ اسیح الثانی اوراللہ مرقد و نے حضرت خلیفہ اسح الثالث ( رحمہ اللہ ) کو مخاطب ہو کر فرمایا کہ "ناصر اب تم میرے پاس آجاؤ اور مجھ سے چند نوٹس لے لو" میں حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کے قریب ہی بیٹھا ہوا ہوں.تو آپ نے مجھے فرمایا.کہ شائق صاحب ! آپ کی ہینڈ رائیٹنگ اچھی ہے.آپ نوٹس

Page 430

خلافت رابعه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے لکھتے جائیں.اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی.428 5 دن کے وقفے کے بعد جب حضرت خلیفہ المسیح الثالث (رحم اللہ ) کی وفات ہوگئی تو ساتھ ساتھ مجھے وہ نظارہ بھی یاد آرہا تھا.جو کہ اسلام آباد کی بیت الذکر میں بعد از ملاقات میں دیر تک حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے رخ انور کو دیکھتا رہا.دل میں گمان تو ضرور گزرا کیونکہ خواب میں دیکھ چکا تھا.اور میرے دل میں معا ایک خیال گزرا.جس پر میں نے اس لحاظ سے قابو پانے کی کوشش کی کہ ایک خلیفہ کی موجودگی میں دوسرے شخص کو خلیفہ کے لئے تصور کرنا بھی گناہ ہے.لیکن میرے دل میں حضرت صاحبزادہ صاحب کی صورت اور سیرت دونوں زیادہ سے زیادہ اُترتی گئیں.اور جب مجلس انتخاب نے آپ کے مبارک وجود کو خلیفہ الرابع کے لئے تمام ضروری کوائف کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے منتخب کیا.تو میرا دل خدا کی حمد سے بھر گیا.میں نے اپنے دل کی کیفیت کو سامنے رکھتے ہوئے گھر میں کہہ دیا کہ حضرت مرزا طاہر احمد ہی منتخب ہوں گے.انشاء اللہ.تاریخ تحریر 24 جون 1982ء) ۱۰۱ مکرم عبد الغنی قیصر صاحب کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج لاہور خاکسار نے دیکھا کہ حضرت خلیہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ فوت ہو گئے ہیں اور ان کا جسد اقدس ایک خوبصورت پلنگ پر پڑا ہے.حضور کے جسم پر ان کا معمول کا لباس ہے یعنی شیروانی ، پگڑی اور شلوار وغیرہ.ان کے پہلو میں خاکسار کا بھتیجا طاہر لیٹا ہوا ہے.واضح رہے کہ

Page 431

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 429 میرے بھتیجے کا نام بھی حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد کا رکھا ہوا ہے.پہلے تو مجھے اس خواب میں کوئی خاص تعبیر نظر نہیں آئی مگر اب معلوم ہوتا ہے کہ یہ خلافت رابعہ کی طرف اشارہ تھا.( تاریخ تحریر 10 رجون 1982ء) مکرم ماسٹر فضل الدین طارق صاحب ابن چوہدری اکبر علی صاحب رفیق حضرت مسیح موعود کنری سندھ 3 اور 4 جون 1982ء کی درمیانی رات خاکسار نے 4 بجے کے بعد خواب میں دیکھا کہ ایک چھوٹا سا باغیچہ ہے جس کے پاس حضرت خلیفتہ امسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کرسی پر تشریف فرما ہیں سر پر پگڑی ہے اور چہرہ ہشاش بشاش ہے کچھ دوست ذرا ادھر ادھر ہٹ کر کھڑے ہیں میں نے دل میں خیال کیا کہ آج حضور کی صحت ٹھیک ہے چلو مصافحہ کریں.باغیچہ کے ایک طرف سے آگے بڑھا تو دیکھتا ہوں کہ کرسی پر حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب تشریف فرما ہیں خاکسار اس سوچ میں غور کرنے لگا کہ ابھی ابھی تو اس کرسی پر حضرت خلیفتہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) تشریف فرما تھے اور اب میں حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کو دیکھ رہا ہوں.معا میری آنکھ کھل گئی.حضرت خلیفہ امسح الثالث (رحم اللہ) کی وفات کے بعد جنازہ میں شرکت کے لئے ربوہ جارہا تھا گاڑی میں سیٹ پر ہی نوافل ادا کئے اتنے میں غنودگی سی طاری ہوئی اور ایک آواز میرے کان میں گونجی.

Page 432

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے "انتشار سے بچنا ہے تو مرزا طاہر احمد کی بیعت کرلو" 430 -i ۱۰۳ مکرم نعیم احمد منظور صاحب نائب قائد ضلع شیخو پوره 4 / جون بروز جمعرات ڈیڑھ بجے خواب میں اپنے آپ کو محترم چوہدری انور حسین صاحب امیر ضلع شیخو پورہ کی کوٹھی میں مغربی سائڈ والے گیٹ کے پاس پلاٹ میں چند خدام کے ساتھ کھڑے دیکھا.اچانک چوہدری صاحب نظر آئے جو بہت ہی پریشان تھے.ہم دو تین خدام بیک زبان بولے چوہدری صاحب جلدی کرو.نماز پڑھاؤ وقت جا رہا ہے.( یوں لگتا ہے جیسے عصر کی نماز کے لئے ہم کہہ رہے ہیں کیوں کہ اس وقت سورج غروب ہونے والا ہے ) چوہدری صاحب فرماتے ہیں نہیں مرزا طاہر احمد صاحب آئیں گے اور وہ نماز پڑھائیں گے.ہم وہیں کھڑے ہیں پھر فرماتے ہیں کہ میاں صاحب بیت احمد یہ میں جمعہ پڑھانے گئے ہوئے ہیں.وہ آکر نماز پڑھائیں گے.پھر کہتے ہیں دو تین خدام جاؤ اور میاں صاحب کو لے آؤ مجھے جاگ آگئی ( اس وقت ڈیڑھ بجے کا وقت تھا.اور صبح جمعہ تھا ) 6 جون کو میں نے اس خواب کا ذکر اپنے والد محترم حکیم علی احمد صاحب معلم اصلاح وارشاد سے کیا.مگر وہ خاموش رہے اور مجھے دعاؤں کے لئے مزید تا کید کی.پھر 19 جون 3 بجے صبح کے بعد اور فجر سے پہلے حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی وفات کی اطلاع ملی میں نے جماعت کے دوستوں سے بھی اس خواب کا ذکر کیا.چونکہ میری رہائش مرید کے احمد یہ بیت الذکر میں ہے اس لئے یہ خواب بھی بیت الذکر

Page 433

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے میں ہی آئی تھی.ii.431 اس سے قبل 14 مئی بروز جمعہ کو ایک خواب آئی.خواب میں یوں لگتا ہے جیسے فضل عمر درس القرآن کلاس ہے.اور رہائش بھی بہت مبارک میں ہی ہے.میرے ساتھ ایک اور لڑکا تو قیر الہی بھی ہے.پندرہ دن حضرت خلیفتہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کے ساتھ ساتھ گزارے.حضور جب بھی بیت مبارک میں آتے ہیں میری رہائش پر تشریف لاتے ہیں جسے خواب میں ہی میں اپنے لیے بہت متبرک سمجھتا ہوں اور خوش ہوتا ہوں.پھر ایک دن حضور کے کھائے ہوئے کھانا میں سے ایک کھانا بھی کھایا.اور کئی لوگوں نے بھی مجھ سے لے کر بقیہ کھانا تبرک کے طور پر کھایا.یہ خواب نارنگ منڈی ضلع شیخو پورہ کی بہیت احمد یہ میں آئی جب کہ عاجز خدام الاحمدیہ کے کاموں کے سلسلہ میں دورہ پر گیا ہوا تھا.........( تاریخ تحریر: 4 جولائی 1982ء) ۱۰۴ مکرمہ فردوس کوثر صاحبہ اہلیہ نذیر احمد بلال دار الصدر شمالی ربوہ غالباً 5-4 / جون 1982 ء دو پہر کا وقت تھا میں نے خواب میں دیکھا کہ بہت سے لوگ قصر خلافت میں جمع ہیں اور پریشانی سے سر جھکائے کھڑے ہیں اور یوں لگتا ہے جیسے حضرت خلیفہ امسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کا اسلام آباد سے یہاں پہنچنے کا انتظار کر رہے ہیں.اس فضا کو دیکھ کر یوں محسوس ہوتا ہے جیسے جماعت پر کوئی مشکل وقت آپڑا ہے.تمام لوگ بے چینی سے ادھر ادھر دیکھ رہے ہیں.کہ یکدم اس مجمع میں میری نظر لوگوں میں گھرے ہوئے حضرت صاحبزادہ

Page 434

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 432 مرزا طاہر احمد صاحب پر پڑتی ہے.جو ان سب میں نمایاں اور ممتاز نظر آرہے ہیں.اس کے بعد میں بیدار ہوگئی.۱۰۵ مکرم نعمت علی صاحب خادم بیت الذکر ساہیوال شہر خاکسار نے سید نا حضرت علیہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی وفات سے تین چار دن پہلے خواب میں دیکھا کہ ربوہ سے شمال مشرق کی طرف سے آندھی اٹھی ہے اور رنگ سرخی مائل ہے اور میں ڈرتا ہوں اُسی پریشانی میں دیکھا کہ بیت مبارک میں سیدنا حضرت خلیفتہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ ) کرسی پر بیٹھے ہیں اور حضرت چوہدری سر ظفر اللہ خان صاحب بھی کرسی پر بیٹھے ہوئے ہیں اور شامیانہ لگا ہوا ہے اور کافی لوگ جمع ہیں کہ سیدنا حضرت خلیفتہ المسیح الثالث ( رحمہ اللہ) کے پیچھے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کھڑے ہیں.میں نے یہ خواب چند ایک دوستوں کو سنائی.انہوں نے آگے بیان کرنے سے منع کر دیا.-i ۱۶ مکر مہ امتہ الکریم لطیف صاحبہ صدر لجنہ اماءاللہ اسلام آباد 5 رجون 1982ء کی رات خواب دیکھا کہ حضرت خلیہ مسیح الثالث ( رحمہ اللہ) کی

Page 435

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 433 پگڑی بہت ہی چمک رہی ہے سفید براق کی طرح ہے.مگر نیچے بالکل اندھیرا ہے جیسے سائے کے او پر پگڑی اٹکی ہوئی ہے.صبح اٹھ کر اپنے میاں لطیف صاحب کو اپنا خواب سنایا تو کہنے لگے اللہ تعالیٰ رحم کرے حضرت خلیفہ امسح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی بیماری خدانخواستہ ہمارے لئے غم کا باعث نہ ہو.مگر انشاء اللہ تعالی پگڑی قائم و دائم رہے گی.-ii دیکھا.iii.آسمان بڑا ہی پر نور ہے.روشنی بہت تیز ہے.آسمان پر بڑے الفاظ میں لکھا ہوا "السيداه انور" فوراً بیداری ہوئی اور کافی دیر تک آسمانی چمک آنکھوں کے سامنے رہی.پھر اللہ تعالیٰ کے فضل سے خلافت رابعہ کا انتخاب ہوا.تو خواب دیکھا.کہ کوئی کہ رہا ہے.منظور وفات پا گیا اور اقبال آ گیا ہے خواب میں ہی تعبیر سوچتی ہوں اور کہتی ہوں کہ واقعی اللہ تعالیٰ کو جو منظور ہوتا ہے وہی ہوتا ہے.حقیقت میں جماعت احمدیہ کو اللہ تعالیٰ نے اقبال بخشا ہے.پھر بیداری ہوئی.الحمد للہ علی ذالک تاریخ تحریر 24 جون 1982ء) ☆.....۱۰۷ مکرم نذیر احمد صاحب صدر جماعت ناصر آباد اسٹیٹ ضلع تھر پارکر 15-6جون 1982ء کی درمیانی شب میں نے آذان کے وقت خواب دیکھا کہ سیدنا حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد خلیفتہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ ) ایک کرسی پر پورے لباس میں

Page 436

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 434 تشریف فرما ہیں.اور اسی کرسی پر حضور کی گود میں حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب بھی تشریف رکھتے ہیں.دونوں ایک ہی کرسی پر بیٹھے ہیں.چند لمحوں کا یہ نظارہ تھا اسی وقت آذان فجر ہونے لگی.میں نے سمجھا کہ خلافت کی ردائے مبارک حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کو ملے گی.تاریخ تحریر 15 جون 1982ء) ۱۰۸.مکرم ڈاکٹر محمد اسلم صاحب زعیم مجلس انصاراللہ علی پور چٹھہ ضلع گوجرانوالہ مورخہ 7 / جون 1982ء کی رات نصف حصہ گزرنے کے بعد خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفہ امسح الثالث (رحمه الله ) شدید بیمار ہیں اور بہت ضعیف ہو چکے ہیں اور بستر پر لیٹے ہوئے ہیں بہت سے لوگ ان کے گرد جمع ہیں.ان کے چہروں پر مایوسی ہے جیسے حضور (رحمہ اللہ ) کی زندگی کی اب کوئی امید نہیں رہی.اسی اثناء میں مجھے آواز آتی ہے کہ ان کی جگہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب نے لے لی ہے ( یعنی خلیفہ منتخب ہو گئے ہیں) 1.☆......۱۰۹ مکرمه امینہ مسعود صاحبہ کراچی ایر پورٹ حال ربوہ عاجز و مورخہ 7 جون کو کراچی س اوکاڑہ پہنچیں.راستے میں حضرت ماریہ اسمع الثالث

Page 437

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 435 رحمہ اللہ ) کے لئے دعائیں کرتی آرہی تھی.کہ خواب میں حضرت صاحب کو بڑی اچھی حالت میں کرسی پر بیٹھے ہوئے دیکھا.پھر دوسری طرف حضور کا تابوت بھی دیکھا....تسلی کر لی کہ حضور کی عمر لمبی ہوگی.8 جون کی رات کو اوکاڑہ میں ہی خواب دیکھا.کہ سمندر کا کنارہ ہے.پانی نہیں ہے.ریت بالکل سفید برف کے بڑے بڑے ٹکڑوں کی طرح ہے.اس قدر سفیدی ہے کہ آنکھیں چندھیا رہی ہیں.اور اس ریت پر ایک قلی جس نے قلیوں جیسا لباس پہنا ہوا ہے.شلوار قمیض کا رنگ سرخ ذرا مدھم ہے یعنی Fade ہو رہا ہے.لیکن پگڑی سرخ رنگ کی چمک رہی ہے.یہ قلی تیز تیز قدموں کے ساتھ ریت کی دلدل میں سے گزر رہا ہے.رنگ صاف ہے قد پورا سا ہے.میں نے اس کا پیچھا دیکھا ہے.شکل نہیں دیکھ سکی.بہت کوشش کرتی ہوں کہ اس کی شکل دیکھوں یا نمبر ہی نوٹ کرلوں.لیکن وہ تیز تیز قدموں سے چلتا چلا جارہا ہے.آخر کار ریت کی دلدل عبور کر کے اوپر چڑھ جا تا ہے.اس کے بعد آنکھ کھل جاتی ہے.!!!~ iii.رات کے ڈھائی بجے حضرت خلیفتہ امسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کے وصال کی اطلاع ملتی ہے.سخت افسوس اور کرب کی حالت ہوگئی.دعائیں پڑھ رہے ہیں.اپنی بچی کو کہتی ہوں.کہ رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا.والی دعا پڑھو.کہ ذرا دیر کے لئے آنکھ لگ جاتی ہے.میاں رفیع احمد احب کو دیکھتی ہوں.پہلے تو دیکھ کر بڑا دل خوش ہوتا ہے.کہ حضرت مصلح موعود نو ر اللہ مرقدہ کے بیٹے ہیں.کیا ہی نورانی چہرہ ہے.لیکن پھر میں دیکھتی ہوں.قریب سے جا کر تو کوٹ کے بٹن کھلے ہوئے ہیں.جیب میں ہاتھ ڈالا ہوا ہے.اور گردن ایک طرف کو جھکی ہوئی ہے.داڑھی سیاہ بال بھی سیاہ اور پریشان حال کھڑے ہیں.پھر ایک دم ان کے چہرے کو دیکھتی ہوں تو وہ سیاہ ہوتا جارہا ہے.دیکھنے سے گھن آنے لگتی ہے.پھر اس قد رگھن اور کراہت آتی ہے.کہ میں دیکھ کر پیچھے کی طرف ہٹتی جارہی ہوں.اور پیچھے ہٹتے ہٹتے میری آنکھ کھل جاتی ہے.اور میں بڑی

Page 438

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 436 پریشان ہوں.کہ اتنا نیک آدمی تو میں نے ان کو اتنی خراب حالت میں کیوں دیکھا.اور بڑی پریشان بھی ہوں.چنانچہ صبح 9 بجے بس کے ذریعہ ربوہ ایک بجے پہنچے تو آکر حقیقت حال کا پتہ چلا.تاریخ تحریر 05 / جولائی 1982ء) -i ۱ مکرم اللہ یہ مبشر صاحب معلم وقف جدید.ربوہ 1975ء میں تفہیم ہوئی اور ٹوٹے پھوٹے شعر میں میں نے لکھ دیا جس کا مفہوم یہ تھا کہ جب میاں طاہر تخت پر بیٹھے گا تو دشمن احمدیت کی بہت مخالفت کرے گا اور روئے گا اور اپنے ہاتھ خون سے دھوئے گا.اب مورخہ 07/جون 1982 ء سوموار کو بعد ظہر نماز ایک احمدی دوست صابر احمد کے گھر سایہ کے نیچے معمولی سا سو گیا خواب میں کیا دیکھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام آئے ہیں.کچھ اور بزرگ ساتھ تھے خاکسار سے حضور نے مصافحہ کیا پھر دیکھا حضور صرف اکیلے رہ گئے ہیں میں حفاظت کے لئے آگے کھڑا ہو گیا حضور کا چہرہ مبارک طرف جنوب ہو گیا انگلی طرف جنوب ایک آدمی کھڑا تھا جو میری شناخت میں نہ آیا پھر میں نے اندازہ کیا کہ یہ کوئی خاص آدمی ہے خاندان سے جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے آگے کھڑا ہے پھر بیدار ہو گیا.جب میں 1933 ء شروع میں احمدی ہوا تو مرزا پاک علیہ السلام ملے اب 50 سال بعد دوباره دیدار ہوا خواب کی تعبیر کرتے ہوئے میں نے کہا کہ یا میری موت واقع ہونے والی

Page 439

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 437 ہے یا کوئی اور بات ہونے والی ہے جو شخص حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پاس کھڑے تھے شناخت نہیں ہوئی مگر میرا اندازہ ہے کہ وہ حضرت میاں طاہر احمد صاحب ہیں پھر دوسرے یا تیسرے یوم بدھ مورخہ 9 جون 1984 ء حضور کی وفات کا پیغام آیا تو خاکسار نے پھر دوستوں سے کہا میری تعبیر سچی ہے اب میاں طاہر احمد صاحب کو اللہ تعالیٰ خلیفہ منتخب کرے گا پس خدا تعالیٰ نے عاجز کی تعبیر سچی کی اور میاں طاہر احمد صاحب کو خلیفہ چن لیا.اللہ اکبر تاریخ تحریر 14 جون 1982ء) مکرم سید ولی احمد صادق صاحب ابن مکرم مولاناسید احد علی شاہ صاحب دار الصدرر بوه خاکسار نے حضرت خلیفہ امسیح النشاط (رحمہ اللہ ) کی وفات سے دو دن پیشتر یہ خواب دیکھا کہ ایک بہت ہی خوبصورت عمارت ہے عمارت کا برآمدہ اسمبلی ہال لاہور کی مانند ہے اور عمارت کا رخ بھی اسمبلی ہال لاہور کی طرح ہے.اس عمارت میں بہت سے مردوزن کمروں میں ہیں یہ معلوم نہیں ہوتا کہ کیا تقریب ہے.خاکسار اور میرے والد سید احمدعلی شاہ صاحب نائب ناظر اصلاح وارشاد مقامی اور بہت سے چوکیدار برآمدہ میں کھڑے ہیں اور حضرت خلیفہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ) کا انتظار کر رہے ہیں.اتنے میں دائیں جانب کے کمرہ میں سے حضرت خلیفہ مسیح الثانی نوراللہ مرقدہ اور حضرت خلیفتہ امسیح الثالث ( رحمہ اللہ) باہر نکلتے ہیں اور کچھ دیر ہمارے پاس کھڑے باتیں کرتے ہیں اور پھر حضرت خلیفہ ثانی نور اللہ مرقدہ

Page 440

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 438 حضرت خلیفہ امسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کو اپنے ہمراہ لے کر باہر کھڑی سیاہ رنگ کی گاڑی میں بیٹھ کر نامعلوم مقام کی طرف چل پڑتے ہیں.ہم دونوں اور چند پہریدار پہلے حضور کے ہمراہ دروازہ سے باہر جاتے ہیں پھر حضرت خلیفہ مسیح الثانی نوراللہ مرقدہ ہم سب کو وہیں اندر بھیج دیتے ہیں اور خود حضرت خلیفتہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کو ہمراہ لے کر چلے جاتے ہیں.جب میں اور میرے والد صاحب برآمدہ میں اندر آتے ہیں تو دیکھتا ہوں کہ حضرت خلیفة المسیح الثالث پھر ہمارے ہمراہ ہیں مگر چہرہ مبارک صاحبزادہ مرزا لقمان احمد صاحب کی مانند اور جسامت بھی آپ کی مانند ہے اور سفید رنگ کی پگڑی پہنی ہوئی ہے.میں بہت حیران ہوتا ہوں اتنے میں آنکھ کھل گئی اور فجر کی آذان ہو رہی تھی.تاریخ تحریر 03 / جولائی 1982ء) ۱۱۲.مکرمہ زینب بیگم صاحبہ امین پور بازار فیصل آباد ا.میں نے خواب دیکھا کہ حضرت طلیقہ انسیح الثالث (رحمہ اللہ) کو خالی چادر میں لپیٹ کر رکھا ہے کمر اور پاؤں پر بند باندھے ہوئے ہیں منہ کھلا ہوا ہے اور دوست کہہ رہے ہیں کہ غسل ربوہ چل کر دیں گے.-ii ظہر کی نماز پڑھ کر لیٹی ہوں خواب دیکھا کہ چند آدمی کھڑے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ میاں طاہر احمد صاحب کو خلیفہ بنایا گیا ہے.آنکھ کھلی تو پاس کوئی نہیں تھا پھر اوپر جا کر اہل خانہ کو خواب سنائی.( تاریخ تحریر : 23رجون 1982ء)

Page 441

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے -i ۱۱۳ مکرم عبدالرزاق صاحب ریاض پان کارنر رحمت بازار ر بوه 439 اس عاجز نے دیکھا کہ ایک بہت بڑی اور خوبصورت عمارت سید نا حضرت خلیفۃ المسیح الثانی نور اللہ مرقدہ کے نام پر بنی ہے اور اس کا آگے والا حصہ تعمیر ہو چکا ہے بلڈنگ کے درمیان سے اوپر سیٹرھیاں جاتی ہیں عمارت کا گیٹ مغربی جانب ہے اور گیٹ کے ساتھ بائیں جانب ایک گیلری ہے گیٹ کے دائیں جانب ابھی کام ہورہا ہے.گیلری کا رنگ اندر سے سرخی مائل ہے وہاں ایک آدمی بیٹھا ہے اور اس کے پاس حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کی سوال و جواب والی کیسٹ لگی ہوئی ہے تقریباً چوتھے سوال میں جو تلاوت ہے وہ تلاوت اس وقت ہورہی ہے اور تلاوت کی آواز میرے کانوں نے سنی ہے جو آدمی وہاں بیٹھا ہے وہ سوالوں کے جواب کا پی پر لکھ رہا ہے گیلری کی شمالی دیوار کے اوپر نبوت کی مہر لکھا ہوا اس عاجز نے دیکھا ہے اس کے بعد نماز کے وقت آنکھ کھل گئی.دوسری خواب یہ ہے کہ اس عاجز نے دیکھا ہے کہ ایک ایسی جگہ عمارت بنی ہے جو جگہ پہلے خالی تھی اور اس عمارت میں لوگ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد کے انتظار میں بیٹھے ہیں چاردیواری کے باہر بھی لوگ بیٹھے ہیں خاکسار کو بھی چاردیواری کے باہر بیٹھنے کی جگہ ملی.عمارت کا ایک دروازہ شمالی جانب ہے اور دوسرا دروازہ مغربی جانب ہے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب نے شمالی دروازہ سے داخل ہو کر بلڈنگ میں سے ہوتے ہوئے صحن میں رونق افروز ہوکر احباب سے خطاب فرمانا ہے.عاجز نے اپنے قریب بیٹھے ہوئے احباب سے کہا کہ یہ جگہ بھی کام آگئی اس کے بعد میں بیدار ہو گیا.تاریخ تحریر 19 جون 1982ء)

Page 442

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ۱۱۴ مکرم ابوالمبارک محمد عبد اللہ صاحب ( مولوی فاضل) صدر جماعت احمدیہ پسر ورضلع سیالکوٹ 440 منگل کی رات خواب میں حضرت سراج الحق نعمانی صاحب کو دیکھا.اس وقت تو تعبیر سمجھ میں نہ آئی.ہفتہ کے دن بیت مبارک ربوہ میں بعد نماز عصر بیٹھے خلافت کے متعلق باتیں ہو رہی تھیں.ایک دوست محمد اسلم سکنہ ٹھر وہ ضلع سیالکوٹ کہنے لگے میں دارالضیافت کے پاس بیت محمود میں لیٹا ہوا تھا.اس وقت بیت مبارک میں خلیفہ کا انتخاب ہو رہا تھا.میں نے خواب میں دیکھا کوئی کہہ رہا ہے.ایک نور آیا.ایک نور چلا گیا آتا ہے نور جاتا ہے نور" ان باتوں کو ملا کر میں یہ نتیجہ نکالتا ہوں.کہ اگر چہ حضرت خلیفہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کی خلافت زمانہ نبوت کی چوتھی منزل پر ہے.مگر انشاء اللہ آپ کے وجود کو بھی مولیٰ کریم روشنی کا ایک بلند مینار بنائے گا.جس سے لاکھوں اور کروڑوں دلوں کی ظلمتیں دور ہوں گی انشاء اللہ وَمَا ذلك على الله ببعيد تاریخ تحریر 23 جون 1982ء) ۱۱۵ مکرم مبارک احمد نجیب صاحب مربی سلسلہ ھڈیارہ ضلع لاہور خاکسار نے یکم جون ۱۹۸۲ء کو صبح تین بجے خواب دیکھی کہ:.خاکسار بیت المبارک ربوہ کے مشرقی دروازہ نمبر 1 ( جو بیرونی ٹونٹیوں کے پاس

Page 443

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 441 ہے ) سے اندر داخل ہوتا ہے تو بیت المبارک کے صحن میں مجھے مولوی بشارت احمد بشیر صاحب ملے ہیں.میں نے اُن سے پوچھا ہے کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث کی صحت کا کیا حال ہے تو بشارت بشیر صاحب رو پڑتے ہیں اور کہتے ہیں کہ حضور کا وصال ہو گیا ہے.اناللہ وانالیہ راجعون اس کے بعد جب میں بیت المبارک کے جنوبی دروازہ ( جو دفتر حدیقہ المبشرین کے سامنے کھلتا ہے) کے پاس پہنچتا ہوں تو مکرم محمد الدین صاحب ناز نے مجھے بلایا ہے کہ ٹکٹ لے کر فوری طور پر بیت کے مسقف حصہ کے اندر چلے جاؤ تمہارا بھی ووٹ ہے.جب میں بیت کے اندر داخل ہو کرستونوں اور محراب کے درمیانی مسقف حصہ میں پہنچا ہوں تولا رڈ سپیکر پر اعلان ہوا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب خلیفتہ امسیح منتخب ہو گئے ہیں.اعلان کی سماعت کے بعد جب میری نظر محراب پر پڑی تو حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب پگڑی پہنے محراب میں کھڑے ہیں.☆...تاریخ تحریر 23 جون 1982ء) ۱۱.مکرم محمد اکرم شاہد صاحب ایڈ منٹن کینیڈا میں اپنی کار میں بیٹھا درود شریف پڑھ رہا تھا اور خلافت کے بارے میں سوچ رہا تھا کہ مجھے اونگھ آئی اور دیکھا کہ میرا ہاتھ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے ہاتھ میں ہے اور تجدید بیعت کر رہا ہوں.( تاریخ تحریر 16 ستمبر 1982ء)

Page 444

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ا.مکرم ممتاز حسین صاحب جرمنی 442 خدا کی قسم مجھے 7-8 جون کی درمیانی رات کو خواب آئی تھی کہ خلیفہ کا انتخاب ہوا ایک صاحب پگڑی والے ہیں جو کہ سیاہ مرسڈیز کار میں بیت الذکر کے مشرقی گیٹ کے باہرا کیلئے بیٹھے ہیں.لوگوں نے بتایا کہ یہ خلیفہ ہیں مگر نہ کوئی پہریدار نہ کوئی کار کا ڈرائیور.میں نے بہت کوشش کے بعد جب دیدار کیا تو رب کعبہ کی قسم کہ ایک دفعہ انکار کر دیا ، جس پر انہوں نے فرمایا کہ اب تو میری پیروی کرنی ہے.میں نے کہا یہ بعد کی بات ہے.جس کے بعد میری آنکھ کھل گئی یہ خواب میں نے بھائی کو بتادی اور صاف کہہ دیا کہ میاں رفیع صاحب کی طرف سے خطرہ ہے اللہ رحم کرے.اور 10 جون کو جو میری حالت تھی وہ بیان سے باہر ہے.اور جب تک خلیفہ رابع کے انتخاب کی خبر نہ ملی آرام وسکون نہ تھا.☆.......مکرم ندیم احمد صاحب ولد شیخ رحمت اللہ صاحب ہانگ کانگ میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک جگہ پر جلسہ سالانہ کا سا سماں ہے.وہ جگہ پاکستان میں نہیں ہے بلکہ کسی اور ملک میں ہے.لیکن ملک کوئی ایشین ہی ہے.تمام لوگ جلسہ کی کارروائی کی کوئی خاص پرواہ نہیں کر رہے.اور میں جلسہ گاہ کے ساتھ ہی کھڑا ہوں.اور لوگوں کو ہنستے ہوئے اور لا پرواہی کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ مذاق کرتے ہوئے دیکھ رہا ہوں اتنے میں ایک آدمی (چہرہ یاد نہیں) تیزی سے آتا ہے اور انتہائی خوف کے عالم میں لوگوں سے کہتا ہے کہ

Page 445

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 443 میاں صاحب ( حضرت مرزا طاہر احمد صاحب) آگئے ہیں.ایک دم سارے مجمع پر سکوت طاری ہو جاتا ہے.اور میاں صاحب دو اشخاص کے ساتھ نمودار ہوتے ہیں.آپ نے Biscouti رنگ کی شلوار قمیض پہنی ہوئی ہے.اور ہاتھ میں ایک ڈنڈا ہے اور سر پر Brown ٹوپی ہے.حضرت مرزا طاہر احمد صاحب نے اپنا ڈنڈا مجھے دے دیا ہے اور کہا ہے کہ تم یہاں ڈیوٹی کرو.اس کے بعد خواب ختم ہوگئی.میں جب خواب دیکھنے کے بعد ہر روز ڈیوٹی کے لیے صبح روانہ ہوتا تو میرے ذہن میں کئی دفعہ خیال آیا کہ اگلے خلیفہ میاں طاہر احمد ہوں گے.لیکن میں اپنے دماغ کوسختی سے منع کرتا کہ میں کیوں یہ بات سوچوں.ایسی بات مجھے نہیں سوچنی چاہیے.پھر یہ بات کچھ دن پرانی ہوگئی.کل مجھے خط سے حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی وفات کا علم ہوا.تو پھر یہ خواب یاد آگئی تو تحریر کر رہا ہوں.☆...تاریخ تحریر 25 جون 1982ء) -i ۱۱۹ مکرمہ مسعودہ شاہدہ صاحبہ جنرل سیکٹری حلقہ سعود آباد کراچی جس رات حضرت خلیفة المسیح الثالث (رحمہ اللہ ) کا وصال ہوا.اس رات تقریباً پونے ایک بجے میں نے جو نظارہ دیکھا وہ یہ تھا کہ کوئی سفید مائع لگی چیز جیسے سفید چادر میں گھڑی باندھتی ہوں جدھر سے باندھتی ہوں تو دوسری طرف سے وہ غالبا نور تھا کھل جاتا ہے بڑی کوشش کر رہی ہوں مگر وہ گھڑی نہیں باندھی جاتی آخر ایک طرف سے پر نور چمکتا ہوا چہرہ میاں طاہر

Page 446

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ii.444 احمد صاحب آتے ہیں اور ان کے سر پر حضور جیسی بڑی سی پگڑی باندھی ہوئی تھی ان کے لب نہیں ملتے غالباً میرے دل کی آواز ہے یا غائبانہ آواز ہے.کہ اس گھڑی کو دفن کر دو جانکاہ صدمہ ہے.وفات کی خبر سن کر ہم پریشان تھے.دعاؤں میں مصروف کہ اس دوران دن میں دو دفعہ حضرت میاں طاہر احمد صاحب بڑی سی پگڑی باندھی ہوئی دکھائے گئے.پھر میں نے سوچا کہ پگڑی تو میں نے میاں طاہر احمد صاحب کے سر پر کبھی نہیں دیکھی تھی اب ان کا بے حد چمکتا ہوا چہرہ دکھایا گیا یہ میں نے کوئی تین دفعہ دیکھا الحمدللہ کہ وہ عزت و آبر واور دین کی یہ پگڑی خدا تعالیٰ نے پہنا کر ہمیں خلافت رابعہ سے نوازا ہمیں اپنے فضل سے پھر ایک ہاتھ پر جمع کر کے راہنمائی کے لئے پیارا خلیفہ نوازا.الحمد للہ.( تاریخ تحریر 17 جولائی 1982ء) ۱۲۰ مکرم مولوی غلام نبی نیاز صاحب مبلغ انچارج احمد یہ مشن سری نگر کشمیر 9ر جون کو قریبا چار بجے ہمیں یہاں اس بات کا علم ہوا کہ حضرت طلیقہ امسیح الثالث (رحمہ اللہ ) وفات پاگئے ہیں.بیت الذکر میں موجود افراد اس بات کے لئے قطعاً تیار نہ تھے کیونکہ ہمارے وہم و گمان میں بھی ایسی بات نہ تھی کہ حضرت صاحب اتنی جلدی ہمیں سوگوار کرجائیں گے.خاکسار نے احباب کو مشورہ دیا کہ قادیان فون کرنا چاہیے تا کہ Confirm ہو جائے فون بک کرنے سے قبل ہم نماز عصر پڑھنے لگے چونکہ بڑی پریشانی تھی اور دل گریہ زار تھا کہ مولا کریم جماعت کو فتنہ سے بچانا تا ہم انسانی فطرت کے پیش نظر یہ باتیں

Page 447

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 445 ہوئیں کہ اب کون امام ہوگا.نظریں حضرت چودھری سرظفر اللہ خان صاحب حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد اور محترم میاں رفیع احمد صاحب پر بار بار ٹک گئیں.اسی ذہنی کوفت اور کشمکش میں میں نے نماز میں کیا دیکھا کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب ( جن کو میں جانتا تھا ) میری نظروں کے سامنے کشمیری سفید پوشاک (فرن، شلوار، پگڑی اور گلے میں سفید چادر ) پہنے یکدم آگئے.نماز کے اختتام پر میں نے محترم عبدالحمید صاحب ناظم اعلی مجلس انصار اللہ کشمیر اور محترم عبد الحلیم صاحب سیکرٹری مال اور محترم ڈاکٹر فاروق احمد صاحب قائد علاقہ نمبرا کو یہ بات بتادی اور سب خاموش ہو گئے.جہاں تک میرا تعلق ہے نہ میں اس کو تصور کہہ سکتا ہوں کہ تصور میں نہیں تھے اور نہ ہی میں اس کو کشف کہ سکتا ہوں کیوں کہ میں اس پوزیشن پر نہیں ہوں.بلکہ میں تو اس کو صرف یہ کہوں گا کہ اس رب کریم نے مجھے پر اپنا فضل کیا اور حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کا خوبصورت ، لال چہرہ ، سفید کپڑوں میں ملبوس میری آنکھوں کے سامنے لا کر مجھے حکم دیا کہ جماعت کا امام یہ ہوگا.اس کی بیعت کرو.تاریخ تحریر 28 جون 1982ء) ۱۲۱.مکرم محمد اسمعیل بقا پوری صاحب ربوہ حضرت علایه منح الثالث (رحمہ اللہ) کی وفات کے وقت میں اسلام آباد میں اپنے بیٹے عزیزم مکرم محمد یوسف بقا پوری صاحب کے ہاں مقیم تھا.8/9 جون کی درمیانی شب ڈیڑھ بجے کے قریب حضور کی وفات حسرت آیات کی اطلاع ملنے پر ہم سب سناٹے میں آگئے.

Page 448

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 446 إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ 0 پڑھنے کے بعد طبعا دعاؤں میں لگ گئے دعائیں کرتے کرتے بستر پر دراز ہو گیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب سفید پگڑی پہنے ہوئے بڑی ہی نورانی شکل میں سامنے کھڑے ہیں اور میں ان کو نہایت ہی پیار اور محبت سے " آ، طاہر خلیفۃ اللہ " کہتا ہوں.اس کے بعد میں نے آپ سے مصافحہ اور معانقہ کیا.صبح کے وقت یہ بھی دل میں ڈالا گیا کہ " آ، طاہر خلیفہ اللہ " کے عدد ابجد کے لحاظ سے بھی گنے جائیں چنانچہ شمار کرنے پر اعداد کا مجموعہ 1402 نکلا اس سے بڑا سرور آیا کہ اب جب کہ 1402 سن ہجری ہے حضرت مرزا طاہر احمد ہی تخت خلافت پر متمکن ہوں گے.۱۲۲ مکرم نعیم احمد صاحب سیکرٹری تحریک جدید و وقف جدید حافظ آباد 18-9 جون 1982ء کی درمیانی شب جب حضرت خلیفہ المسیح الثالث (رحمه الله ) کی وفات ہوئی خواب میں دیکھا کہ ایک باغ میں کھڑا ہوں آذان ہو رہی ہے اور ساتھ تین دفعہ یہ آواز آئی مرزا طاہر احمد، مرزا طاہر احمد مرزا طاہر احمد.اور اس کے ساتھ ہی آنکھ کھل گئی.اور اس کے بعد حضرت خلیفتہ امسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی وفات کی اطلاع ملی.

Page 449

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۱۲۳ مکرم بشیر الدین صاحب سعودی عرب 447 جس دن حضرت خلیفتہ امسح الثالث (رحمہ اللہ ) کا وصال ہوا تو ہمیں سعودی عرب میں رات کی خبروں میں علم ہوا.اس وقت خلافت کے قیام کے لئے بہت دعائیں کیں لہذا دعائیں کرتے کرتے میں سو گیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ میرے والد مرحوم تیزی سے کہیں جارہے ہیں.میں نے آگے بڑھ کر پوچھا.ابا جی کہاں جارہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ میں میاں طاہر احمدخلیفہ امیج کو منے جارہا ہوں اس وقت میری آنکھ کی گئ اور میں نے اپنی ہمشیرہ اور بہنوئی کوکہا کہ آج میاں طاہر احمد صاحب خلیفتہ اسیح چنے جائیں گے.تاریخ تحریر 04 اگست 1982ء) ۱۲۴- مکرم محمد علی صاحب الفلاح سوسائٹی کراچی مورخہ 9 جون 1982 ء بروز بدھ دن کے ایک بجے میں اپنے گھر میں سورہا تھا کہ خواب میں دیکھتا ہوں کہ بیت مبارک میں بہت سے لوگ جمع ہیں.اور صفوں میں بیٹھے ہوئے ہیں.نماز ظہر کا وقت ہوتا ہے تو مجھے نماز پڑھانے کے لئے کہا جاتا ہے.لیکن مجھے یہ معلوم نہیں کہ مجھے کس نے نماز پڑھانے کے لئے کہا میں نماز ظہر پڑھاتا ہوں.نماز ختم ہونے پر محترم صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کو جو محراب کی دائیں طرف دوسری صف میں نماز پڑھنے کے بعد تشریف رکھتے ہیں.محراب میں بلایا گیا تو تمام احباب آپ کو بڑے شوق سے دیکھنے لگے اور سب کی توجہ

Page 450

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 448 آپ کی طرف مبذول ہو گئی.جب آپ محراب کی جگہ پہنچتے ہیں تو آپ کو سفید پگڑی پیش کی جاتی ہے.آپ اس پگڑی کو پہن رہے تھے کہ میں بیدار ہو گیا.۱۲۵.مکرم نوراحمد ناصر صاحب سنت نگر لاہور 19-10 جون 1982ء کی درمیانی رات کو سویا تو خواب میں دیکھا کہ ایک بہت بڑا ہجوم بیت مبارک کے باہر جمع ہے.اور نئے منتخب خلیفہ کا اعلان ان الفاظ میں ہورہا ہے کہ "حضرت مرزا طاہر احمد صاحب جماعت کے چوتھے خلیفہ منتخب ہوئے ہیں".اور پھر میں حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کو نیلگوں رنگ کے عوامی سوٹ میں ملبوس اور ڈھیلی پگڑی باندھے دیکھا.میں مصافحہ کے لیے حضور کی طرف بڑھتا ہوں.اور فرط جذبات سے نعرہ ہائے تکبیر بلند کرتا ہوں اور اس منظر کو دیکھتے ہوئے حضور سے گزارش کرتا ہوں کہ حضور پر میرا حق زیادہ ہے میرے لیے دعا کریں.۱۲۶ مکرم ہادی علی چوہدری صاحب مربی سلسلہ لندن حال کینیڈا حضرت خلیفة المسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی وفات کے بعد 9/10سر جوان کی درمیانی

Page 451

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 449 شب اپنے گھر کی بیٹھک میں فرش پر لیٹا ہوا تھا.غم واندوہ اور سوچ و بچار میں وقت گزر رہا تھا.تقریباً رات کے اڑھائی بجے اچانک غنودگی کی کیفیت طاری ہوئی اور حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کو خلیفہ امسیح کے روپ میں انتہائی شان وشوکت اور جلال کے عالم میں ایک کرسی پر بیٹھا دیکھا.آپ کا چہرہ مبارک قبلہ رخ تھا..*..۱۲۷ مکرمہ عارفہ نصیر صاحبہ حلقہ گوہر آباد کراچی جب حضرت خلیفتہ امسیح الثالث (رحمہ اللہ) کی وفات کی اطلاع ہمیں ملی تو غم سے بری حالت تھی.اس حالت میں روتے روتے سو گئی.خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) سفید کفن میں لیٹے پڑے ہیں اور ساری جماعت ان کے ارد گرد جمع ہے.کہ یکدم آواز آتی ہے میاں طاہر، میاں طاہر اور پھر ساری جماعت بآواز بلند یہی نام دہرانا شروع کر دیتی ہے.اور پھر میں بیدار ہوگئی.1.۱۲۸ مکرم سعادت علی صاحب نشتر روڈ ملتان حضرت خلیفه امسیح الثالث (رحمه اللہ ) کی بیماری سے خاکسار کو بہت بے چینی تھی

Page 452

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 450 خاص طور پر 9-18جون کی درمیانی شب کو خاکسار لیٹے ہوئے بھی ہر پہلو حضور ( رحمہ اللہ ) کی صحت کے لئے دعا کر رہا تھا.تقریباً 2 بجے کے بعد غنودگی کی حالت میں اطلاع ملی کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک نیلم (ہیرا) ہلے گا جس میں لوہے اور تعلیم (دھات) کی آمیزش ہوگی تقریباً 3 بجے شب جب حضرت خلیفہ المسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی وفات ہوئی فوراً اس خواب کی تعبیر کا تعلق تو خلافت رابعہ کی طرف ظاہر ہوتا نظر آیا.-ii وفات کے بعد ربوہ کی طرف دوران سفر بس میں غنودگی کی حالت میں پھر دو الفاظ زبان پر تکرار کے ساتھ جاری ہوئے.اور جب بیداری ہوئی تو پھر بھی یہی الفاظ جاری تھے کہ "مرزا طاہر احمد اور کوئٹہ " خواب کے پہلے حصہ کی تعبیر پر تو شرح صدر ہے مگر دوسرے حصہ کی تعبیر اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتے ہیں.( تاریخ تحریر 15 جون 1982ء)........۱۳۹ مکرمہ زاہدہ صدیقہ صاحبہ فضل عمر ہسپتال ربوہ 10- 9 جون 1982ء کی درمیانی شب تقریبا تین بجے میری آنکھ کھلی میں نے دل میں اٹھ کر نماز تہجد پڑھنے کا ارادہ کیا میں بستر سے اٹھنے ہی لگی تھی کہ نیند نے پھر مجھے اپنی آغوش میں لے لیا.کیا دیکھتی ہوں کہ حضرت حافظ مرزا ناصر احمد صاحب ( رحمہ اللہ ) ایک سرسبز میدان میں بیٹھے ہوئے ہیں کافی سارے لوگ جن میں مرد اور عورتیں دونوں شامل ہیں بشمول میرے آپ کے اردگرد بیٹھے ہیں حضور نصیحت فرمارہے ہیں.

Page 453

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 451 " دیکھو! میرے بعد جو خلیفہ ہوگا وہ حافظ قرآن نہیں ہوگا لیکن اس کے پاس علم حافظ قرآن والے آدمی جتنا ہو گا." اتنا سننے کے فوراً بعد میری آنکھ کھل گئی.جب میری آنکھ کھلی.فجر کی آذان ہو رہی تھی.تاریخ تحریر 26 جون 1982ء) ۱۳۰ مکرم مبارک احمد شریف صاحب میڈیکل سٹوڈنٹ دار الصدر جنوبی ربوہ خلافت رابعہ کے انتخاب کے وقت خاکسار نے ایک نظارہ دیکھا کہ بیت مبارک کا محراب ہے.جس میں حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب ڈائس پر تشریف فرما ہیں ان کے او پر حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) اور ان کے اوپر سر کی طرف حضرت خلیفہ اسیح الثانی نوراللہ مرقد و کھڑے ہیں اور ایک نور جو کہ سفید روشنی کی ایک لکیر ہے آسمان سے نازل ہوا ہے اور حضرت خلیفتہ اسیح الثانی نور اللہ مرقدہ پر پڑتا ہوا حضرت خلیفہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) اور پھر حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب پر پڑ رہا ہے چنانچہ اگلے دن حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احم کا اعلان بطور خلیفہ مسیح الرابع ہوا تو دل کو ایک تسلی ہوئی اور آگے بڑھتے بڑھتے بیعت کی اور پھر زندگی میں یہ نور بڑھتا ہوا ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا.الحمدللہ

Page 454

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 452 ۱۳۱ مکرم جلال الدین شاد صاحب کچہری روڈ سیالکوٹ خاکسار حلفیہ بیان کرتا ہے کہ 9 جون 1982ء کو صبح شکر گڑھ میں بغرض سرکاری کام مصروف تھا اور خاکسار کو حضرت خلیفۃ اسیح الثالث (رحمہ اللہ ) کی وفات کی خبر نہیں ملی تھی.خاکسار حسب معمول حضرت خلیفتہ امسیح الثالث کے نام دعا کے لئے خطوط لکھ رہا تھا تو حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے نام لکھ رہا تھا.سب سے پہلے خط حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے نام لکھا.جب خط شروع کیا تو سب سے پہلے حضرت صاحبزادہ صاحب کا نام پھر سیدی و مولائی السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا ت لکھا.خاکسار کو یکا یک خیال آیا کہ یہ خاتو حضرت خلیلہ اسی کے نام لکھا جارہا ہے.کیونکہ سیدی و مولائی کے الفاظ تو حضرت خلیفہ اسیج کے لئے لکھے جاتے ہیں.خاکسار نے وہ کاغذ پھاڑ ڈالا تو پھر دوبارہ اس طرح خط شروع کیا.سب سے پہلے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد کا نام لکھا پھر اس طرح سیدی ومولائی السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ کھا گیا خاکسار کوپھر خیال آیا کہ یہ خط تو حضرت صاحبزادہ کے نام لکھا جارہا ہے.کیونکہ سیدی ومولائی الفاظ تو صرف حضرت خلیفہ اسیح کے نام لکھے جاتے ہیں.خاکسار نے پھر یہ کاغذ پھاڑا اور اپنے آپ کو اچھی طرح جنجھوڑ کر تیسری مرتبہ خط حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد کی خدمت میں حسب معمول لکھا.بعد میں حضرت خلیفتہ اسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کے نام ایک خط لکھا.چنانچہ شام واپس گھر آنے سے پتہ چلا کہ حضرت خلیفتہ امسح الثالث (رحمہ اللہ ) تو فوت ہو چکے ہیں.میرے ذہن میں خیال آیا کہ یہ الفاظ سیدی و مولائی اسی لئے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کے نام کے ساتھ لکھے جا رہے تھے.بہر حال اس وقت تک انتخاب نہیں ہوا تھا اس

Page 455

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 453 لئے خاکسار خاموش رہا.لیکن جب حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کا انتخاب بطور خاریہ اسیح کے ہوا تو خیال آیا کہ اللہ تعالی خاکسار کو صاحبزادہ صاحب کے خط میں پیا الفاظ اس لئے لکھوار ہا تھا کہ حضرت صاحبزادہ صاحب کا اللہ تعالیٰ نے حضرت خلیفہ المسیح الثالث کے فوت ہوتے ہی اپنے حضور بطور خلیفہ اسی انتخاب کر لیا تھا اور واقع میں اس وقت سے حضرت صاحبزادہ مرزاطاہر احمدخدا تعالیٰ کے حضور بطور خلیفتہ ایسی منتخب ہو چکے تھے.تاریخ تحریر 09 جولائی 1982ء).........۱۳۲ مکرمه را شده اسماعیل صاحبہ بنت میاں محمد اسماعیل جنرل سیکرٹری دار الصدر شرقی ربوہ میں نے 10-9رجون کی رات بروز بدھ خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جس نے ہلکے نیلے رنگ کے کپڑے پہنے ہوئے ہیں وہ اپنے کسی کیسے پر اس قدر نادم اور شرمندہ ہے کہ اس نے گھٹنوں میں منہ دیا ہوا ہے اور ہر ممکن لوگوں کی نظروں سے چھپنے کی کوشش کر رہا ہے.بڑے احاطے میں ہے اور دیوار کے ساتھ لگ کر بیٹھا ہے.وہ اس قدر نادم ہے کہ میں خواب والا حلیہ بیان نہیں کر سکتی.اور اسی طرح ایک اور شخص جس کا صرف خاکہ ہے اور اس خاکے میں حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد کی جھلک ہے اور اس میں سے روشنی نکل رہی ہے.جس طرح آسمان پر بجلی چمکتی

Page 456

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ہے اور اس میں لہریں پیدا ہوتی ہیں.اس طرح کی روشنی ان میں سے مسلسل نکل رہی ہے.454 ( تاریخ تحریر 03 جولائی 1982ء) ۱۳۳ مکرمہ فریدہ رحیم صاحبہ اہلیہ یوسف رحیم صاحب ناظم آباد کراچی عاجزہ نے 10-9رجون کی درمیانی رات کو خواب میں دیکھا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں عرب میں ہوں اور وہاں پر ایک بہت بڑا سا برآمدہ ہے جہاں حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کا تابوت رکھا ہوا ہے اور قریب ہی ان کی مزار بنی ہوئی ہے.تابوت کے اوپر حضور کی خوبصورت سی تصویر بنی ہوئی ہے.اور تابوت پر بڑے حرفوں میں لکھا ہے." اس زمانہ کا موسیٰ " تابوت کے پاس بہت سے احمدی لوگ جمع ہیں.لیکن کچھ غیر مسلم عورتیں بھی وہاں پر دفنانے کا کام کر رہی ہیں.اس کے بعد میرے ابا عمر علی صاحب درویش قادیان ، میرے خالو برکت علی صاحب درویش قادیان اور بھی دوسرے لوگ ہاتھ اٹھا کر اللہ اکبر کہہ کر دعا کرتے ہیں.پھر میں دیکھتی ہوں کہ او پر قریب ہی ایک بڑی سی بیت بنی ہوئی ہے جہاں پر کچھ احمدی عورتیں اپنے اپنے نفل پڑھ رہی ہیں.میں بھی نفل پڑھتی ہوں.( تاریخ تحریر 10 ستمبر 1982ء)

Page 457

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ۱۳۴ مکرم ثاقب زیروی صاحب ایڈیٹر ہفت روزہ " لا ہور " 455 حضرت خلیفۃالمسیح الثالث ( رحمہ اللہ ) کی وفات کی خبر سن کر ہم ربوہ پہنچے تو اس رات یعنی 9 جون 1982ء کی رات دو بجے تہجد میں خلافت کے لیے دعاؤں میں مصروف تھا کہ میں نے بلند آواز میں کسی کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ " ابن مریم آ رہا ہے" جب حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ المسیح کے طور پر منتخب ہوئے تو خواب کی حقیقت سامنے آئی کیونکہ آپ کی والدہ کا نام حضرت مریم ہے.تاریخ تحریر 29 نومبر 1997ء) ۱۳۵ مکرمه عذرا پروین صاحبہ بنت میاں محمد اسماعیل بچیکی ضلع شیخوپورہ حضرت خلیفہ امسیح الثالث (رحمہ اللہ) کی وفات کی خبر سن کر 19 جون کو ہم ربوہ گئے.والدہ کی طبعیت خراب ہوگئی ہمیں واپس آنا پڑا.ربوہ سے آنے کے بعد بہت بے چینی اور گھبراہٹ تھی.سارا دن روتے اور دعائیں کرتے گزرا.کہ اللہ تعالیٰ جماعت کو ثابت قدم رکھے.اور خلافت کے انتخاب کا مرحلہ بخیر و خوبی انجام پائے.میں مغرب کی نماز پڑھنے کے بعد ذرا لیٹی.تو مجھے نیند آ گئی.تھوڑی دیر بعد آنکھ کھلی تو زبان پر یہ الفاظ تھے."بشرى لَكُمُ " پھر آنکھ لگ گئی جاگنے پر زبان پر یہی الفاظ تھے.اور دو تین بار ایسا ہی ہوا.اس سے مجھے تفہیم اور تسلی ہوگئی.کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے وہاں انتخاب کا مرحلہ بخیر وخوبی انجام پا گیا ہے.جمعہ کے روز صبح صبح یہاں سے جو خدام گئے ہوئے تھے انہوں نے آکر بتایا کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ

Page 458

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 456 المسیح الرابع منتخب ہوئے ہیں.الحمد للہ تاریخ تحریر 26 جون 1982ء).*..۱۳۶ مکرم محمد امین شیخ صاحب امیر جماعت احمد یہ ایمن آباد ضلع گوجرانوالہ حال فیصل آباد 10 جون کو جب کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ ) کے وصال سے سخت غمزدہ تھے اور خلافت رابعہ کے منصب جلیلہ کے انتخاب کا اضطراب تھا کہ اللہ تعالیٰ اپنے خاص افضال و تائیدات سے مناسب اور موزوں شخصیت کا چناؤ عمل میں لائے تو گھر یعنی فیصل آباد سے ربوہ جنازہ میں شامل ہونے کے لئے باہر نکلے اور اپنی گاڑی میں بیٹھنے سے قبل ہی میرے اور میرے بیٹے محمود احمد بعمر ۴۷ سال کے منہ سے بیک وقت یہ آواز نکلی کہ صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب اس منصب خلافت کے لئے موزوں نظر آتے ہیں گویا یہ القاء ہوا اور ایسے ہی عمل میں آیا.فالحمد للہ تاریخ تحریر 05 جولائی 1982ء) ۱۳۷.مکرم فضل کریم تبسم صاحب مربی سلسلہ ربوہ 10 جون کی صبح 3 بجے یہ خواب دیکھا کہ موجودہ خلافت لائبریری کے ہال میں ہیں پچپیس افراد جمع ہیں جو کسی کا انتظار کر رہے

Page 459

خلافت رابعه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 457 ہیں.میں سڑک پر سے گزرتے ہوئے ان افراد کو دیکھ کر رک جاتا ہوں کہ یہ کیوں جمع ہیں.کیا دیکھتا ہوں کہ مشرقی طرف سے مرزا رفیع احمد آئے ہیں.سر پر پگڑی نہیں.گریبان پھٹا ہوا ہے اور اپنے اصل قد سے چوتھائی قد ہے.اور داڑھی منڈھی ہوئی ہے.پھر بجلی کی کڑک کی مانند آواز تاریخ تحریر 15 جون 1982ء) سے آنکھ کھل گئی.۱۳۸ مکرم مرزا قمر احمد صاحب ولد مرز لطیف احمد دار العلوم شرقی ربوه خاکسار نے 10 جون صبح تقریباً دس بجے خواب میں دیکھا کہ قدرت ثانیہ کے مظہر رابع کا انتخاب ہورہا ہے.کہ ایک طرف سے ایک بزرگ آتے ہیں.جن کی سفید اور لمبی سی داڑھی ہے اور بہت نورانی چہرہ ہے.اور بہت بلند آواز میں تین دفعہ میاں طاہر ، میاں طاہر، میاں طاہر پکارتے ہیں اور پھر غائب ہو جاتے ہیں اور اس طرح یہ خواب خدا تعالیٰ کے فضل و کرم سے ( تاریخ تحریر 25 جون 1982ء) پوری ہوگئی.۱۳۹ مکرم مختاراحد چیمہ صاحب مربی سلسلہ احمد یہ کرونڈی ضلع خیر پور حال امریکہ جس دن خلافت رابعہ کا انتخاب ہوا اسی رات 10 رجون خاکسار نے یہ نظارہ دیکھا

Page 460

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 458 کہ ایک صحرا ہے اور بڑی گھبراہٹ اور بے چینی کا عالم ہے اور خاکسار اس صحرا میں بہت پریشان کھڑا ہے کہ اتنے میں ایک غیبی آواز آتی ہے کہ " بیعت کرو" جب میں منہ اٹھا کر اس آواز کی جانب دیکھتا ہوں تو مجھے ایک سرسبز کھجور کا درخت نظر آتا ہے جس کے نیچے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہراحمد صاحب کھڑے ہیں اور آپ کے ہاتھ میں ایک اونٹ کی مہار ہے.( تاریخ تحریر 13 جولائی 1982ء) ☆.......۱۴۰.فلائٹ لیفٹیننٹ ڈاکٹرمحمد علی صاحب پی اے ایف سرگودھا اس رب جلیل کی قسم ہے جس کے ہاتھوں میں ذرے ذرے کا مکمل اقتدار ہے اور جس کی لعنت دونوں جہانوں میں بیخ کنی کر دیتی ہے.میں اپنی ڈائری سے اپنا ایک خواب ہو بہو بغیر کسی تغیر کے درج کرتا ہوں جو صبح ساڑھے چار بجے (ٹھیک ) مورخہ 10 رجون 1982ء کواس عاجز نے دیکھا صرف اپنی بیوی کو اس پر گواہ بنایا.مکرم مرزا عبدالحق صاحب امیر صوبہ پنجاب سے پوچھتا ہوں کہ انتخاب ہو گیا کہ نہیں.وہ کہتے ہیں ہاں ہو گیا ہے.میں نے پوچھا کون آیا؟ فرمایا! مرزا طاہر احمد صاحب تاریخ تحریر 12 جون 1982ء)

Page 461

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ۱۴۱ مکرمہ ریحانہ شاہین قریشی صاحبہ بنت قریشی عبد الغنی صاحب دار الرحمت غربی ربوہ 459 10 جون 1982ء کو دوپہر ساڑھے 12 بجے میں ڈیوٹی سے واپس آکر تھوڑی دیر آرام کی غرض سے لیٹتی ہوں دل خون کے آنسو رو رہا ہے.اور لبوں سے بار بار یہ دعا نکل رہی ہے کہ اے خدا انتخاب خلافت خیر و عافیت سے ہو جائے جماعت کو انتشار سے بچا اور جماعت پر خاص فضل فرما.ایسے میں یکدم خواب یا نظارہ نظر آتا ہے کہ ایک گھڑی سی ہے جسے لینے کے لئے مرزا رفیع احمد صاحب کی بیٹی اور میاں حنیف کی بیٹی جھگڑ رہی ہیں کہ یہ میری ہے دونوں میں بحث ہو رہی ہے کہ حضرت میاں طاہر احمد صاحب کی بیٹی فائزہ آتی ہیں بغیر ادھر ادھر دیکھے اس گھڑی کو اٹھا کر چل پڑتی ہے کہ یہ گھڑی تو ہے ہی ہماری یہ نظارہ میں جاگتی آنکھ سے دیکھ رہی ہوں اور سخت حیران ہوں کہ کیسی خواب ہے جو جاگتی آنکھوں نے دیکھی ہے اس کے بعد دل اس یقین اور اطمینان سے لبریز ہو جاتا ہے کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب ہی جماعت کو سنبھالیں گے اور بغیر کسی انتشار کے.☆...۱۴۲ مکرم عبد الحمید صاحب پریذیڈنٹ جماعت احمدیہ محراب پور نواب شاہ خاکسار کو جب صبح پانچ بجے حضرت خلیفہ اسیح الثالث (رحمہ اللہ ) کے وصال کی اطلاع ملی تو خاکسار نے جماعت میں فتنہ اور شر سے محفوظ رکھنے کے لئے اللہ تعالیٰ سے دعا مانگنی

Page 462

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 460 شروع کی اور شام کو شاہین ایکسپریس کے ذریعہ ربوہ کو روانہ ہو گیا ہم ساڑھے گیارہ بجے ربوہ پہنچ گئے اور آخری زیارت اور نماز ظہر سے فارغ ہونے کے بعد جب انتخاب شروع ہوا اور بعد میں دعا ہوئی تو خاکسار نے دعا میں پہلے تو حضرت حافظ مرزا ناصر احمد رحمہ اللہ کی شکل مبارک دیکھی اور یک دم پھر حضرت مرزا طاہر احمد (رحمہ اللہ ) کی شکل مبارک دیکھی.خاکسار کے پاس مظفر احمد عباس صاحب انسپکٹر بیت المال بیٹھے تھے خاکسار نے اسے کہا کہ میاں طاہر احمد خلیفہ ہو گئے ہیں تو فوراً بعد اعلان ہو گیا.تاریخ تحریر 24 جون 1982ء) مکرمہ مسز امتہ القدوس صاحبہ اہلیہ مکرم محمد امدادالرحمن صاحب مربی سلسلہ بنت مولوی محب اللہ صاحب بنگلہ دیش میں نے 10 جون 1982 دو پہر کو (جب کے عملاً انتخاب ہو رہا تھا ) خواب میں دیکھا کہ تین نام پیش ہوئے ہیں.اور حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد نئے خلیفہ منتخب ہو گئے ہیں.الحمد للہ ۱۴۴ مکرمه نصیرہ قدسیہ صاحبہ اہلیہ شیخ مظفر احمد صاحب جرمنی حضرت طلیقہ امسح الثالث رحمہ اللہ کی وفات پر عاجز دید بین ضلع حیدر آباد پاکستان میں

Page 463

خلافت رابعه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 461 مقیم تھی کہ آپ کی وفات پر عشاء کی نماز کے بعد جب بہت عاجزی اور تفرع سے دعا کی تو "میں نے رویا میں دیکھا کہ ربوہ کی بیت مبارک کا ہال ہے اور ساری بیت الذکر تو تقریباً خالی ہے لیکن ایک ستون کے ارد گرد کچھ دبلے پتلے مرد جو چکن اور شلوار قمیض میں ملبوس ہیں اور سر پر جناح کیپ پہنے ہوئے ہیں دعا میں مصروف ہیں.آمین کی آواز کے ساتھ ہی ایک شخص ان میں سے کھڑا ہوا اور بلند آواز سے انہوں نے کہا " مرزا طاہر احمد خلیفہ اسیح " آواز بالکل صاف اور بلند تھی.تین دن کے بعد ہمیں پتہ چلا کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ منتخب ہو گئے ہیں." ( تاریخ تحریر 25 فروری 2008ء) ۱۴۵ مکرم غلام سرور طا ہر صاحب صدر محله دارالصدر شرقی طاہر ( آف شیخوپورہ) حضرت اقدس خلیہ اسیح الثالث کی وفات کے بعد خدام الاحمدیہ شیخو پورہ کی ڈیوٹی بہشتی مقبرہ میں تھی اور خاکسار خدام کے ہمراہ وہاں تھا.خلافت رابعہ کے انتخاب کے بعد شیخو پورہ جب ہم واپس پہنچے تو جاتے ہی محترمہ والدہ صاحبہ نے پوچھا کہ حضرت مرزا طاہر احمد ہی خلیفہ بنے ہیں ناں؟ میں نے کہا آپ ایسے کہہ رہی ہیں جیسے آپ کو یقین ہو؟ کہنے لگیں کہ ہاں میں نے رات خواب میں دیکھا ہے کہ تین نام پیش ہوئے ہیں.ایک خلیفہ ثالث کے کسی بیٹے کا، ایک کسی اور کا اور ایک نام حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کا اور وہی خلیفہ بنے ہیں.( تاریخ تحریر 30 اپریل 2008ء)

Page 464

خلافت رابعه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ۱۴۶.مکرم عبد الوہاب احمد صاحب صاحب شاہد مربی سلسلہ اصلاح و ارشاد مرکز یہ ربوہ میں تنزانیہ میں بحیثیت امیر دمشنری انچارج کام کر رہا تھا.462 08 جون 1982ء فجر کی نماز کے وقت اطلاع آئی کہ حضرت حافظ صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ انتقال فرما گئے ہیں.انا للہ وانا الیہ راجعون غم کے بادل چھا گئے.پیارے آقا کی صحت کے لئے بہائے جانے والے آنسوغم کے آنسو بن گئے.بیت الذکر سے گھر آیا تو خاکسار کی اہلیہ محترمہ کنیز فاطمہ صاحبہ نے دریافت کیا کہ حضور کی صحت کے بارہ میں کیا تازہ اطلاع ہے؟ اس وقت میری عجیب حالت تھی گلا بند تھا، آنکھوں سے آنسو جاری تھے.اہلیہ صاحبہ سمجھ گئیں کہ قضاء اپنا کام کر چکی ہے اور تھر تھراتی زبان میں کہا کہ اب کون ہوں گے ہمارے روحانی باپ." اس وقت میری زبان سے بے اختیار نکلا کہ "حضرت مرزا طاہر احمد صاحب ہوں گے." پھر ذرا طبیعت سنبھلی تو میں نے اہلیہ صاحبہ کو بتایا کہ واللہ اعلم بالصواب کہ کون ہمارے روحانی باپ ہوں گے.دعائیں کرنی چاہیں چنانچہ ہم سب دعاؤں میں لگ گئے تا آنکہ پوہ پھوٹی اور نوید سحر آئی کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کو قدرت ثانیہ کے مظہر رابع کی حیثیت میں خلافت کے منصب جلیلہ پر فائز فرما دیا ہے اور وہ ہمارے روحانی باپ بن گئے ہیں.( تاریخ تحریر یکم نومبر 2007ء)

Page 465

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے خلافت خامسہ بارے الہامات و کشوف اور مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 463

Page 466

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے إِنِّي انّي مَعَكَ يَا مَسْرُورُ ( تذکره صفحه 630) 464

Page 467

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے الہامات سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام 465 21 اپریل 1903ء کا الہام جس میں ایک تقدیر مبرم کے ظہور کا ذکر ہے.اور کہا گیا ہے یہ اب تقدیر مبرم ہے اس میں اب تبدیلی نہیں ہوگی.اس میں ایک وجود کے اپنا عہد پوری شان سے نبھا کر آسمان پر متمکن ہونے کا ذکر ہے.جس کا اشارہ "تمكن في السَّماء " میں ہے اس میں سیدنا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع رحمہ اللہ کے نیک اور بابرکت انجام کی طرف اشارہ ہے.۲.۴..إِنَّ اللَّهَ مَعَ عِبَادِهِ يُوَاسِيُكَ خدا اپنے بندوں کے ساتھ ہے وہ تیری غم خواری کرے گا.( تذکر پس 376) إِنِّي مَعَ الرسول أَقُوم میں اپنے رسول کے ساتھ کھڑا ہوں گا ( تذکرہ ص 381) انى مع الرسول محيط ( تذكر ص 381) میں اپنے رسول کے ساتھ ہو کر محیط ہوں گا.انى مع الرسول اجيب میں اپنے رسول کے ساتھ ہو کر جواب دوں گا ( تذکرہ ص 387) انی معک و مَعَ اَهْلِكَ میں تیرے ساتھ اور تیرے اہل کے ساتھ ہوں ( تذکرہ ص 393) انی مَعَكَ وَمَعَ اَهْلِكَ اَحْمِلُ اَوْزَارَک میں تیرے ساتھ ہوں اور تیرے اہل کے ساتھ ہوں میں تیرے بوجھ اٹھاؤں گا.( تذکره ص630)

Page 468

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے _^ و.- 1 + ۱۲.انی مَعَكَ یا مسرور اے مسرور میں تیرے ساتھ ہوں ( تذکرہ ص630) 466 میں تیرے ساتھ اور تیرے تمام پیاروں کے ساتھ ہوں (حضرت مرزا شریف احمد کے متعلق کہا گیا ) اب تو ہماری جگہ بیٹھ اور ہم چلتے ہیں.( تذکرہ ص 406) عَمَّرَهُ اللَّهُ عَلَى خَلَافِ التَّوَقُعِ اس کو خدا تعالیٰ امید سے بڑھ کر عمر دے گا ( تذکرہ ص 96) أَمَّرَهُ اللَّهُ عَلَىٰ خَلَافِ التَّوَقُعِ اس کو یعنی شریف کو خدا تعالیٰ امید سے بڑھ کر امیر کرے گا ( تذکرہ ص609) جنوری 1907ء کا الہام.شریف احمد کو خواب میں دیکھا کہ اس نے پگڑی باندھی ہوئی ہے اور دو آدمی پاس کھڑے ہیں.ایک نے شریف احمد کی طرف اشارہ کر کے کہا کہ "وہ بادشاہ آیا " دوسرے نے کہا ابھی تو اس نے قاضی بننا ہے.فرمایا قاضی حکم کو بھی کہتے ہیں قاضی وہ ہے جو تائید حق کرے اور باطل کو رڈ کرے.( تذکرہ ص 584)

Page 469

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے اب خلافت کو کوئی خطرہ نہیں سید نا حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: "اب آئندہ انشاء اللہ تعالیٰ خلافت احمدیہ کو کبھی کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوگا.جماعت بلوغت کے مقام پر پہنچ چکی ہے خدا کی نظر میں.اور کوئی دشمن آنکھ، کوئی دشمن دل، کوئی دشمن کوشش اس جماعت کا بال بھی بریکا نہیں کر سکے گی اور خلافت احمد یہ انشاء اللہ تعالیٰ اسی شان کے ساتھ نشو ونما پاتی رہے گی جس شان کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام سے وعدے فرمائے ہیں کہ کم از کم ایک ہزار سال تک یہ جماعت زندہ رہے گی." 467 خطبہ جمعہ 18 جون 1982 ء از خطبات طاہر جلد اول صفحہ 18 ) حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ نے 1991ء کے جلسہ سالانہ قادیان کے موقعہ پر افتتاحی خطاب میں فرمایا: المسح " قادیان آنے سے متعلق یہ پہلا سفر ہے اور آئندہ بھی انشاء اللہ جب دوبارہ خدا مجھے یہاں لے کے آئے گا اور آئندہ خلفاء کو بھی لے کے آئے گا اللہ بہتر جانتا ہے کہ ان آئندہ خلفاء کی راہ میری آمد سے ہموار کر دی جائے گی یا یہ تو فیق کسی اور خلیفہ کو ملے گی.لیکن یہ تو مجھے کامل یقین ہے کہ جس خدا نے حضرت اقدس مسیح موعود کو آخرین کا امام بنا کر بھیجا تھا وہ ضرور اپنے وعدے کچے کر دکھائے گا اور ضرور بالآخر خلافت احمد یہ اپنے اس دائمی مقام کو واپس لوٹے گی." الفضل انٹر نیشنل 30 دسمبر 2005ء)

Page 470

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 468 خلاف توقع عمر ، امارت اور اب تو ہماری جگہ بیٹھ اور ہم چلتے ہیں دعا کریں کہ ہماری جگہ بیٹھ کا مضمون ان کے بیٹے پر بھی صادق آئے (سید نا حضرت خلیفۃ اصیح الرابع رحمہ اللہ ) خلیفہ امتر المسیح اللہ) سیدنا حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ نے حضرت صاحبزادہ مرزا منصوراحمدرحمہ اللہ کی وفات اور حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے ناظر اعلیٰ و امیر مقامی مقرر کرنے پر ایک خطبہ میں ارشاد فرمایا." حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے کچھ الہامات تھے جو حضرت مرزا شریف احمد صاحب پر چسپاں کئے گئے اور میں وہ فرد واحد ہوں، یا اور بھی شاید ہوں ، جو شروع ہی سے یہ یقین رکھتا تھا کہ یہ الہامات اصل میں آپ کے صاحبزادہ حضرت مرزا منصور احمد صاحب سے متعلق ہیں.یہ امر واقعہ ہے کہ بعض پیشگوئیاں ، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں بھی ایسا واقعہ ہو چکا ہے، ایک شخص کے متعلق کی جاتی ہیں لیکن بیٹا مراد ہوتا ہے.وہ الہامات جیسا کہ میں اب آپ کے سامنے کھول کر بیان کروں گا بلاشبہ ایک ذرہ بھی شک نہیں حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد صاحب کے بیٹے کی صورت میں پورے ہونے تھے اور آپ ہی پر ان کا اطلاق ہوتا ہے.یہ بات میں ہمیشہ صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب سے بیان کرتا رہا لیکن یہ ہمارا آپس کا ذاتی معاملہ تھا، شروع میں تو جیسا کہ ان کی بے حد انکسار کی عادت تھی انہوں نے قبول کرنے میں تردد کیا یعنی خاموشی

Page 471

469 خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے اختیار کر جاتے تھے.بالآخر جب میں نے مسلسل دلائل دیئے اور میں نے کہا کہ یہ ہو نہیں سکتا کہ آپ مراد نہ ہوں تو پھر ان کو تسلیم کرنا پڑا اور اس بات کی گہری مسرت تھی کہ الہامات میں میں بھی داخل ہوں.وہ الہامات سنئے.شریف احمد کی نسبت اس کی بیماری کی حالت میں (یہ 1907ء کا واقعہ ہے ) الہامات ہوئے عمرہ اللہ علی خلاف التوقع ، اللہ نے اس کو لمبی عمر دی خلاف توقع ، خلافت توقع سے مراد یہ ہے کہ ایسے حالات پیدا ہوتے رہے کہ پہلے مر جانا چاہیے تھا مگر خدا تعالیٰ نے بغیر توقع کے بار بار زندگی عطا فرمائی.پھر فرمایا "امره الله على خلاف التوقع "اللہ نے اسے صاحب امر بنایا یعنی امیر اور اس کا یہ امیر بننا خلاف تو قع تھا.یعنی توقع نہیں کی جاسکتی تھی کہ یہ شخص اتنے لمبے عرصے تک امیر بنایا جائے گا.ان الہامات کے جو ترجمے تذکرہ میں درج ہیں مجھے یقین ہے کہ یہ ترجمے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے نہیں ہیں.کیونکہ وہ ایک ایسا ترجمہ کر رہے ہیں جو خلاف واقعہ ہے.یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ وہ ترجمہ کیا جائے.چنانچہ وہ ترجمہ یہ تھا جس کو خلاف واقعہ ترجمہ سمجھتا ہوں اور میں سمجھتا ہوں کہ علماء نے اس خواہش میں کہ اس پیشگوئی کو حضرت مرزا شریف احمد صاحب پر لگا دیا جائے یہ ترجمہ کیا ہے اس کو یعنی شریف احمد کو خدا تعالیٰ امید سے بڑھ کر امیر کرے گا، یعنی مال و دولت دے گا"."امرہ اللہ " کا یہ مطلب نہیں ہے کہ امیر کرے گا."امرہ اللہ " کا مطلب یہ ہے کہ اسے امیر بنایا جائے گا.یعنی صاحب امر بنائے گا اور ایک دوسرے الہام سے بعینہ یہی

Page 472

470 خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے بات ثابت ہے جس میں فرمایا گیا ہے کہ وہ بادشاہ آیا اور اس کی تشریح میں فرماتے ہیں کہ قاضی کے متعلق یہ الہام ہوا ہے وہ قاضی یعنی صاحب امر بنایا جائے گا.تو چونکہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی اپنی تشریحات دوسرے الہامات کی روشنی میں اس ترجمے کو جو تذکرے کے نیچے چھپا ہوا ہے غلط قرار دے رہی ہیں اس لئے میں نے جب علماء سے فوری طور پر تحقیق کر کے رپورٹ کرنے کا کہا.مولوی دوست محمد صاحب جو ماشاء اللہ اس مضمون کے ماہر ہیں انہوں نے لکھا ہے کہ یہ ترجمے یقیناً حضرت مسیح موعود کے ترجمے نہیں ہیں.صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب نے 1935ء میں جب تذکرے کی اشاعت پر ایک نوٹ لکھا اس میں یہ وضاحت کی کہ ہم نے تمام تر جمے جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمائے تھے وہ عبارت کے اندر داخل کر لئے ہیں اور حاشیے میں نہیں اتارے گئے.حاشیے میں اتارے جانے والے ترجمے بعد میں علماء نے کئے ہیں.تو یہ جو میری Suspicion تھی یا مجھے شک تھا بلکہ میرا یقین تھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا ترجمہ ہو نہیں سکتا یہ میں نے ربوہ سے معلوم کروالیا ہے.واقعہ یہی بات درست ہے.دراصل اگر ان تراجم کو مانا جائے اور جو خیال گزرتا تھا علماء کا اس کو مانا جائے تو حضرت مرزا شریف احمد صاحب کی عمر تو لمبی نہیں تھی.اپنے بھائیوں سے چھوٹی عمر میں فوت ہو گئے اور خلاف توقع لمبی عمر کہنا یہ ایک قسم کا خواہش کا اظہار تو ہے لیکن واقعات کا اظہار نہیں.اور آپ کے سپر دامارت کبھی نہیں کی گئی.مجھے نہیں یاد شاید ہی کبھی آپ کو امیر بنایا گیا ہوورنہ آپ امیر نہیں بنائے جاتے تھے.

Page 473

471 خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے یہ وجہ تھی کہ میں ہمیشہ ان دونوں الہامات کو حضرت مرزا منصور احمد صاحب کے متعلق سمجھتا تھا اور آپ کی زندگی اس کی گواہ ہے.اس کثرت سے آپ کو شدید دل کے حملے ہوئے ہیں کہ ہر حملے پر ڈاکٹر کہتے تھے کہ اب یہ ہاتھ سے گئے اور پھر اللہ تعالیٰ خلاف توقع آپ کو ٹھیک کر دیتا تھا اور سب ڈاکٹر حیرت سے دیکھتے تھے ان کے ساتھ کیا ہورہا ہے.دل کی ایسی بیماریاں لاحق ہوئیں کہ جن سے بچنا محال تھا اور دوسرے دن اٹھ کر نہ صرف یہ کہ کھانا پینا شروع کر دیا بلکہ ڈاکٹر جو بعض چیزوں کو ان کے لئے حرام سمجھتے تھے یعنی مکھن اور گھی کی غذا، رات کو حملہ ہوا ہے.صبح اٹھ کر کہا کہ مجھے مکھن کے پراٹھے پکا کر کھلاؤ اور واقعتہ پراٹھے کھایا کرتے تھے.اس لئے ان کے متعلق یہ الہامات لازماً پورے اترتے ہیں کہ "عمرہ اللہ علی خلاف التوقع " بغیر توقع کے لمبی عمر اور بغیر توقع کے بار ہا عمر پا نا یہ آپ کی ذات میں دونوں باتیں بعینہ صادق آتی ہیں." پھر امــره الـلـه على خلاف التوقع " یعنی ان کو امارت بھی ایسی دی جائے گی کہ اس کے متعلق توقع نہیں کی جاسکتی.میں نے حساب لگایا ان کی امارت کا تو آپ یہ سن کر حیران ہوں گے کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث رحمہ اللہ کے زمانے میں ان کو امیر بنانا شروع کیا گیا ہے اور اس سے پہلے حضرت خلیفہ المسیح الثانی ( نور اللہ مرقدہ) کے باون سالہ حکومت میں اتنا عرصہ کبھی کسی کو امیر نہیں بنایا گیا جتنا ان کو حضرت خلیفہ اسیح الثالث رحمہ اللہ اور میرے دور میں امیر بنایا گیا.پینتالس (45) بار آپ امیر مقامی مقرر ہوئے ہیں اور اس ہجرت کے دور میں تقریباً چودہ سال مسلسل

Page 474

472 خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے امیر مقامی بنے رہے ہیں.یہ ہے خلاف توقع.سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ خلیفہ کی موجودگی میں کوئی شخص اتنا لمبا عرصہ امیر مقامی بنارہے.وہ امارت مقامی جو خود خلیفہ کی موجودگی میں امیر مقامی وہی ہوتا ہے.پس آپ عملاً میری جگہ بیٹھ گئے یعنی جس کرسی پر میں بیٹھا کرتا تھا اس پر میرے کہنے کے مطابق آپ براجمان ہوئے اور آپ نے تمام امور کو نہایت بہادری سے سرانجام دیا." وہ بادشاہ آیا " کے الہام کے متعلق فرماتے ہیں.فرمایا دوسرے نے کہا ابھی تو اس نے قاضی بننا ہے.یعنی اس الہام کے ساتھ یہ آواز بھی آئی.قاضی حکم کو بھی کہتے ہیں.قاضی وہ ہے جو تائید حق کرے اور باطل کو رد کرے.یہ خوبی بھی حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب میں غیر معمولی طور پر پائی جاتی تھی.باطل کور دکرنے کے معاملے میں اتنا بہادر انسان میں نے اور شاذ ہی دیکھا ہو.ہوں گے مگر جو میں نے دیکھے ہیں ان میں سے ان سے زیادہ جرات کے ساتھ باطل کو رد کرنے والا اور کوئی نہیں دیکھا.خلافت کے عاشق اور فدائی اور میں جو ان کے سامنے ایک چھوٹا سا بچہ تھا اور بچپن میں ان کے نظام میں ماریں بھی کھائی ہوئی ہیں اس طرح سامنے وفا کے ساتھ ایستادہ ہوئے ہیں جیسے اپنی کوئی حیثیت نہیں رہی اور بھائیوں میں سے یا اپنے دور کے عزیزوں میں سے اگر کسی نے ذرا بھی زبان کھولی ہے میرے متعلق تو اتنی سختی سے اس کا جواب دیا ہے کہ جیسے رد کرنے کا حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرمارہے ہیں ، رد کرنے کے عمل کو اتنی سختی سے استعمال کیا ہے کہ میں حیران رہ گیا سن کر.بارہا میں نے سنا اور

Page 475

473 خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے میں حیران رہ جا تا تھا.نہ بھائی دیکھانہ عزیز دیکھا.اگر ہم گزرا کہ خلافت کے متعلق یہ غلط اشارہ کر رہا ہے تو فوراً اٹھ کھڑے ہوئے اور بڑی سختی سے اس کور دکر دیا.یہ صورت حال ایک اور الہام کو بھی یاد کرا رہی ہے.حضرت مسیح موعود علیہ السلام مرزا شریف احمد صاحب کو مخاطب کر کے کشف میں دیکھتے ہیں کہ اب تو ہماری جگہ بیٹھ اور ہم چلتے ہیں " اب ظاہر بات ہے کہ یہ الہام حضرت مرزا شریف احمد صاحب کے متعلق پورا نہیں ہوا.یعنی ان لوگوں کی نظر میں پورا نہیں ہوا جو یہ بات مانے پر تیار نہیں کہ بعض دفعہ باپ کے متعلق الہامات بیٹے کے لئے پورے ہوا کرتے ہیں.اب یہ بات بعینہ آپ کی ذات پر پوری ہوئی ہے.وہ امارت مقامی جس پر میں بیٹھا کرتا تھا اب ظاہر ہے کہ میں اس وقت حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا نمائندہ ہوں، اس وقت میاں شریف احمد صاحب موجود نہیں ہیں، اگر کوئی شخص موجود ہے تو یہ آپ کا بیٹا ہے.جس کے متعلق بعینہ یہ الفاظ پورے ہوتے ہیں."اب تو ہماری جگہ بیٹھ اور ہم چلتے ہیں".پس یہ سارے الہامات اور ان کی واضح تشریحات جو واقعات نے بیان کر دی ہیں ان کو رد نہیں کیا جاسکتا.یقینا آپ کا ایک مقام تھا اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پیشگوئیوں سے وہ مقام بنا ہے اور ابھرا ہے اور آئندہ آنے والی تاریخ نے ثابت کر دیا ہے کہ آپ کا وجود ایک مبارک وجود تھا جسے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا روحانی بیٹا ہونے کا شرف بھی حاصل ہے.جو کچھ بھی اپنے بیٹے کے متعلق دیکھا وہ ان کے بیٹے کے متعلق پورا

Page 476

474 خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ہوا.اب جب کہ میں نے ان کی جگہ ناظر اعلیٰ اور امیر مقامی ان کے صاحبزادے مرزا مسرور احمد صاحب کو بنایا تو میرا اس الہام کی طرف بھی دھیان پھرا کہ گویا آپ اب یہ کہہ رہے ہیں کہ میری جگہ یٹھ.یہ ساری باتیں ہمیں یقین دلاتی ہیں کہ حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب کی روح ایک پاک روح تھی ، بہت دلیر انسان، خلافت کے حق میں ایک سوتی ہوئی تلوار تھے.بے حد بہادر انسان تھے کہ کم دنیا میں اتنے بہادر انسان دیکھنے میں آتے ہیں.وہم ہوتا تھا تو دوسروں کے متعلق ، اپنے متعلق نہیں، میری بیماری کا خطرہ ،خوف ، اور بچوں کو کہنا خیال رکھیں.اگر کوئی تاخیر ہو جائے کہیں سے آنے میں مثلاً ایک دفعہ یہ پہلے پہنچ گئے اور مجھے آنا چاہئے تھا مگر دیر سے آیا تو بے انتہا گھبراہٹ تھی ، ٹہلتے پھرتے تھے کہ کیوں نہیں ابھی تک پہنچے.تو اپنے متعلق بالکل بے خوف اور دوسروں کے متعلق بے حد خوف رکھنے والے کہ کہیں کسی خطرناک واقعہ میں مبتلا نہ ہو گیا ہو، کسی مہلک حادثے کا شکار نہ ہو گیا ہو.ساری زندگی سادہ گزاری ہے.بالکل بے لوث انسان اور سادہ زندگی گزارنے والے.ناظر اعلیٰ بھی اور اپنے بچے مسرور کو ساتھ لے کر زمینوں کا دورہ بھی کر رہے ہیں.وہاں زمینداروں کے ساتھ بیٹھ کر اسی طرح باتیں کر رہے ہیں.ذرا بھی ان کے اندر کوئی انانیت نہیں پائی جاتی تھی.بالکل سادہ لوح ، غذا اگر مزے کی ہے تو اچھی لگے گی پر اگر نہیں بھی ہے تو خوشی سے کھاتے تھے اور ہر چیز میں ایک قناعت پائی جاتی تھی.پس اس ذکر خیر میں اگر چہ طول ہو گیا ہے لیکن یہ ذکر

Page 477

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے خیر ہے ہی بہت پیارا.اب میں ساری جماعت کو حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب کے لئے دعا کی طرف توجہ دلاتا ہوں اور بعد میں مرزا مسرور احمد صاحب کے متعلق بھی کہ اللہ تعالیٰ ان کو بھی صحیح جانشین بنائے " تو ہماری جگہ بیٹھ جا" کا مضمون پوری طرح ان پر 475 صادق آئے اور اللہ تعالیٰ ہمیشہ خود ان کی حفاظت فرمائے اور ان کی اعانت فرمائے." الفضل انٹر نیشنل 30 جنوری 1998ء)

Page 478

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ایک دستا ویز ایک تاریخی امانت سید نا حضرت خلیلتہ اصبح الخامس کی موعود شخصیت بد الہامات مہدی موعود کی روشنی میں ( مولا نا دوست محمد شاہد مؤرخ احمدیت ) 476 جس طرح ارض و سماء کی تخلیق اور تمام انبیائے سابق کا مقصد بعثت شہ لولاک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ظہور قدسی کی منادی کرتا تھا بالکل اسی طرح امت محمدیہ کے صلحاء واولیاء عالمی غلبہ دین کے لئے مہدی امت کے استقبال کی راہ ہموار کرنے کے لئے پیدا کئے گئے.حضرت شیخ فریدالدین عطار رحمۃ اللہ علیہ (ولادت513ھ.وفات 567ھ) فرماتے ہیں.صد ہزاراں اولیاء روئے زمیں از خدا خواهند مهدی را یقین یا الہی مهدیم از غیب آر تا جهان عدل گردد آشکار ینابیع المودة جلد 3 صفحہ 141 از حضرت شیخ سلیمان ناشر مکتبه العرفان بیروت) یعنی روئے زمین پر لاکھوں اولیاء خدا تعالیٰ سے مہدی کے خواستگار ہیں.اے خدا! میرے مہدی کو غیب سے لے آتا جہانِ عدل کا قیام ہو.

Page 479

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے : 477 اس آسمانی منصوبہ کی تکمیل قرآن و حدیث کی رو سے دور آخرین کے نظام خلافت سے وابستہ کی گئی جیسا کہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے رسالہ الوصیت میں بشارت دی." میں خدا کی طرف سے ایک قدرت کے رنگ میں ظاہر ہوا اور میں خدا کی ایک مجسم قدرت ہوں اور میرے بعد بعض اور وجو د ہوں گے جو دوسری قدرت کا مظہر ہوں گے." اس کے ساتھ ہی قدرت ثانیہ کی نسبت یہ پر جلال پیشگوئی فرمائی." وہ دائمی ہے جس کا سلسلہ قیامت تک منقطع نہیں ہو گا." خلافت یعنی قدرت ثانیہ کے با برکت آفاقی نظام کو دوام بخشنے کے لئے اللہ جلشانہ نے مہدی موعود کو ایک موعودا ور مبشر خاندان عطا فر مایا.چونکہ خدا تعالیٰ کا وعدہ تھا کہ میری نسل میں سے ایک بڑی بنیاد حمایت اسلام کی ڈالے گا اور اس میں سے وہ شخص پیدا کرے گا جو اپنے اندر آسمانی روح رکھتا ہوگا اس لئے اُس نے پسند کیا کہ اس خاندان (حضرت خواجہ میر درد کا خاندان جو مشاہیر اکابر سادات ہے.ناقل ) کی لڑکی میرے نکاح میں لاوے اور اس سے وہ اولاد پیدا کرے جو اُن نوروں کو جن کی میرے ہاتھ سے تخم ریزی ہوئی ہے دنیا میں زیادہ سے زیادہ پھیلا دے اور یہ عجیب اتفاق ہے کہ جس طرح سادات کی دادی کا نام شہر بانو تھا اسی طرح میری یہ بیوی جو

Page 480

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے آئندہ خاندان کی ماں ہوگی.اس کا نام نصرت جہاں بیگم ہے یہ تفاؤل کے طور پر اس بات کی طرف اشارہ معلوم ہوتا ہے کہ خدا نے تمام جہان کی مدد کے لئے میرے آئندہ خاندان کی بنیاد ڈالی ہے.یہ خدا تعالیٰ کی عادت ہے کہ کبھی ناموں میں بھی اس کی پیشگوئی مخفی ہوتی ہے." 478 تریاق القلوب صفحہ 65 طبع اوّل تصنیف 1899 ء اشاعت 1902ء) اوائل شباب میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے عالم رؤیاء میں دیکھا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے میری ایک کتاب مجھ سے لی تو آنجناب کے ہاتھ مبارک لگتے ہی نہایت خوبصورت میوہ بن گئی جسے آنحضرت نے تقسیم کرنے کے لئے قاش قاش کیں تو اس قدر اس میں سے شہد نکلا کہ آنجناب کا ہاتھ مبارک مرفق تک شہد سے بھر گیا تب ایک مردہ کہ جو دروازہ سے باہر تھا آنحضرت کے معجزہ سے زندہ ہو کر آپ کے پیچھے کھڑا ہوا.حضور فرماتے ہیں.ایک قاش آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ کو اس غرض سے دی کہ تا میں اس شخص کو دوں کہ جو نئے سرے سے زندہ ہوا اور باقی تمام قاشیں میرے دامن میں ڈال دیں." ( براہین احمدیہ حصہ سوم صفحہ 248-249 حاشیه در حاشیہ نمبر 1) سیدنا محمد المصلح الموعود نے 28 رودسمبر 1956ء کے معرکہ آراء خطاب "خلافت حقہ اسلامیہ " میں اس رؤیا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا."حضرت مسیح موعود کی ایک خواب بھی بتاتی ہے کہ اس خاندان

Page 481

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ( حضرت مولا نا نور الدین خلیفہ امسیح الا قول ناقل ) میں صرف ایک ہی پھانک خلافت کی جانی ہے اور " پیغام صلح" نے بھی تسلیم کر لیا ہے کہ اس سے مراد خلافت کی پھانک ہے." 479 (22 ناشر نظارت اشاعت المر پر تصنیف) قبل اس کے کہ اس پس منظر میں سیدی حضرت خلیفہ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کی موعود شخصیت کے بارے میں آسمانی نوشتوں کا تذکرہ کیا جائے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مبارک الفاظ ہیں پیشگوئیوں کے زرین اصولوں کو لوح قلب میں نقش اور صحن سینہ میں محفوظ کر لیا جائے.حضرت اقدس فرماتے ہیں." پیشگوئیاں از قبیل مکاشفات ہوتی ہیں اور اس چشمہ سے نکلتی ہیں جو استعارات کے رنگ سے بھرا ہوا ہے.خدا تعالیٰ مکاشفات کو استعارات کے خلعت سے آراستہ کر کے اپنے نبیوں کی معرفت ظاہر کرتا ہے." (ازالہ اوہام صفحہ 405 طبع اوّل) پیشگوئی کی حقیقی تفسیر کا وہ وقت ہوتا ہے جس وقت وہ پیشگوئی ظاہر ہو.(براہین احمدیہ حصہ پنجم حاشیہ صفحہ 73 طبع اوّل) "ہر ایک شناخت کی اس کے وقت میں ہوتی ہے اور قبل از وقت ممکن ہے کہ معمولی انسان دکھائی دے یا بعض دھوکہ دینے والے خیالات کی وجہ سے قابل اعتراض ٹھہرے." الوصیت صفحہ 8 حاشیہ اشاعت 24 /دسمبر 1905ء) اب آئیے ان حقائق کے پیش نظر حضرت خلیفۃ امسیح الرابع رحمہ اللہ کی خداداد بصیرت اور کشفی آنکھوں سے سید نا مہدی موعود کے حیرت انگیز الہامات کا مطالعہ کریں اور خدا کی قدرت نمائی کا مشاہدہ کریں.

Page 482

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 480 ہمارے امام ہمام سیدناحضرت خلیفہ اصبح الامس ایدہ اللہتعالی کو جناب الی کی طرف امسیح سے 22 اپریل 2003ء کو خلعت خلافت پہنائی گئی اس سے قبل 10 دسمبر 1997 سے امیر مقامی اور ناظر اعلیٰ صدرانجمن احمد یہ پاکستان کے فرائض بجالا رہے تھے.اسی دوران آپ نے 03 / اگست 1998ء کو حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کی خدمت اقدس میں اپنے دست مبارک سے حسب ذیل مکتوب تحریر فرمایا جو بذریعہ فیکس لندن بھجوا دیا گیا.سیدی ایڈ کم اللہ تعالیٰ بسم اللہ الرحمن الرحیم السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ حضور انور کی خدمت اقدس میں جلسہ سالانہ کے کامیابی سے اختتام پذیر ہونے اور عالمی بیعت میں اس سال پچاس لاکھ سے زائد نئی روحوں کی شمولیت پر دلی مبارک بار عرض ہے.اللہ تعالیٰ یہاں بھی وہ دن جلد لائے جب ہم یہ روح پرور نظارے یہاں بھی دیکھ سکیں.ابا ( حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب.ناقل ) کے خطوط میں سے ایک خط حضور انور کے نام لکھا ہوا ملا.جس میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ایک الہام کو لکھتے ہوئے ابا نے لکھا ہے کہ یہ حضور کے زمانہ سے متعلق لگتا ہے.(1) انی معک یا ابن رسول الله (۲) سب مسلمانوں کو جو روئے زمین پر ہیں جمع کرو علی دین واحد یہ نظارے تو انشاء اللہ تعالیٰ دیکھنے میں آتے رہیں گے.دعا کی درخواست والسلام حضور کا ادنیٰ خادم مرزا مسر وراحمد

Page 483

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 481 حضرت خلیفہ المسح الرابع کی طرف سے حضور کے پرائیویٹ سیکرٹری مولا نامنیر احمد جاوید کے قلم سے یہ جواب موصول ہوا کہ فرمایا ! یہ خط بہت اہم ہے اور اس کو سنبھال کر رکھیں اپنے پاس بھی نقل رکھیں اور مجھے بھی بھجوائیں جماعتی ریکارڈ میں بھی نقل رکھوانی چاہئے." منیر احمد جاوید 05-08-98 یہ جواب موصول ہونے کے بعد حضرت صاحبزادہ صاحب نے درج ذیل الفاظ رقم فرما کر شعبہ تاریخ احمدیت کو ارسال فرما دیا.مکرم و محترم مولا نا دوست محمد صاحب شاہد حسب ارشاد حضرت صاحبزادہ مرزا امنصور احمد صاحب کے خط کی نقل آپ کو بھجوا رہا ہوں" مرزا مسر وراحمد 09-08-98 عکس نقل کا مکمل متن ذیل میں زیب قرطاس کرتا ہوں.RABWAH 15-12-96 بسم اللہ الرحمن الرحیم پیارے سیدی ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ بہت مدت کے بعد حضور کی خدمت میں حاضر ہورہا ہوں.آج کل کرتے ہوئے سال ہی تو گذر گیا.دعا کی درخواست ہے.آج کل آٹھویں ترمیم پر پھر شور اٹھا ہوا ہے.دیکھیں اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے.

Page 484

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 482 تذکرہ پڑھتے ہوئے الہام نظر سے گزرا پہلے بھی کئی بار پڑھا تھا.اب جو پڑھا تو یوں معلوم ہوا یہ تو حضور کے لئے ہے.حضور کے زمانہ سے ہی تعلق رکھتا ہے.الہام یوں ہے.(1) انی معک یا ابن رسول الله (۲) سب مسلمانوں کو جو روئے زمین پر ہیں جمع کرو علی دین واحد حضرت مسیح موعود ( ا ) لکھا ہوا حاشیہ اور Photo Start بھجوا رہا ہوں.خدا تعالیٰ حضور کا حافظ و ناصر ہو.مرزا منصور احمد یہ نظارہ تو ہم روز دیکھ رہے ہیں اس میں تو شک نہیں.خاکسار مرز ا منصور احمد اس مکتوب گرامی کے سوا چھ سال بعد سید نا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع 19 را پر یل 2003ء کولندن وقت کے مطابق ساڑھے نو بجے صبح انتقال فرما گئے جس پر حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ نے دنیا بھر کی جماعتوں کو اطلاع دیتے ہوئے تحریر فرمایا." ہمیں یقین ہے اور کامل یقین ہے اور ہمارا سو سال سے زیادہ عرصہ کا تجربہ اس بات پر گواہ ہے کہ خدا تعالیٰ نے کبھی جماعت احمدیہ کو بے یارومددگار نہیں چھوڑا.اب بھی وہی خدا ہمارا حامی اور مددگار اور محافظ ہوگا." الفضل انٹر نیشنل لندن 25 اپریل 2003ء) اس اطلاع عام کے تیسرے روز خلافت خامسہ کے انقلاب آفریں اور پُر انوار دور مبارک کا آغاز ہوا.

Page 485

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے : رویا،خوا قدرت سے اپنی ذات کا دیتا ہے حق ثبوت اس بے نشاں کی چہرہ نمائی یہی تو ہے جس بات کو کہے کہ کروں گا یہ میں ضرور ٹلتی نہیں وہ بات خدائی یہی تو ہے 483 خدائے ذوالعرش کی اس فعلی شہادت سے ہالبداھت ثابت ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے درج ذیل دو الہام حضرت خلیفتہ اسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کی موعود شخصیت سے براہ راست تعلق رکھتے ہیں.یعنی (1) انی معک یا ابن رسول الله (۲) سب مسلمانوں کو جو روئے زمین پر ہیں جمع کرو علی دین واحد ( بدر 24 نومبر 1905 ء والحکم 24 رنومبر 1905 صفحہ 1) ان الہامات کی مزید تشریح وتوضیح دسمبر 1907ء میں درج ذیل الفاظ میں جناب الہی کی طرف سے کی گئی.(1) انی معک و مع اهلک.احمل اوزارک (۲) میں تیرے ساتھ اور تیرے تمام پیاروں کے ساتھ ہوں (۳) انی معک یا مسرور یہ الہام ربانی الحکم 24 دسمبر 1907ء کے صفحہ 4 پر شائع ہوا اور یہی تاریخ رسالہ "الوصیت " کی اشاعت کی ہے الہام " انی معک یا مسرور " سے صدیوں سے مسلم لٹریچر میں موجود اس راز سر بستہ کا بھی انکشاف ہوا کہ امام مہدی کیونکر "سرمن رای" کی غار سے جلوہ گر ہوگا کیونکہ جیسا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے یہ حقیقت بیان فرمائی ہے کہ بعض ناموں میں بھی پیشگوئیاں مخفی ہوتی ہیں سو یہی امر یہاں وقوع پذیر ہوا کیونکہ "سر من رای " کے ایک

Page 486

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 484 ہی معنی ہیں اور وہ یہ کہ جواُ سے دیکھے گا وہ بھی مسرور ہو جائے گا کیوں مسرور ہو گا؟ اس کا جواب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مبارک الفاظ میں عرض کرتا ہوں حضور فرماتے ہیں.اللہ تعالیٰ چاہتا ہے کہ مسلمانان روئے زمین جمع ہوں اور وہ ہو کر رہیں گے.(احکم 30 رنومبر 1905ء صفحہ 1) ے دین کی نصرت کے لئے اک آسماں پر شور ہے اب گیا وقت خزاں آئے ہیں پھل لانے کے دن

Page 487

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 485 مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے مکرم خان سعید اللہ خان صاحب، پروفیسر ( ر) تعلیم الاسلام کا لج ربوہ حال 1/5 دار النصر غربی ربوہ جب حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب پیدا ہوئے میں کالج میں پروفیسر تھا اور ہوٹل میں وارڈن بھی تھا.پروفیسر بشارت الرحمن صاحب جو بزرگ تھے کالج آئے.میں ہوٹل کے باہر کھڑا ہوا تھا مجھے مخاطب ہو کر کہنے لگے سعید اللہ خان میں تو کالج پڑھانے آیا تھا مگر یہاں آکر چھٹی ہوگئی ہے اور ساتھ ہی کہا کہ میں نے آج رات کو خواب دیکھی کہ آج جو حضرت صاحب کے خاندان میں بچہ پیدا ہوا ہے وہ اگلی صدی کا مجدد ہے.میں نے یہ بات مرزا خورشید احمد صاحب کو بتادی دی تھی..*......تاریخ تحریر 30 جنوری 2008ء) ۲.مکرم محمد انور صاحب جرمنی خاکسار کو میری والدہ کے ذریعہ علم ہوا کہ حضرت مولا نا علام رسول راجیکی صاحب کو ایک معاملہ فہمی کے لئے حضرت خلیفہ اسیح الثانی نور اللہ مرقدہ نے ہمارے گاؤں چک 565 گ ب تحصیل جڑانوالہ بھجوایا.اس دوران میری نانی جان نے حضرت مولانا سے

Page 488

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 486 عرض کی کہ آپ سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ساتھ رہے ہیں ہمیں کوئی واقعہ سنا ئیں تو آپ نے بیان فرمایا کہ ایک دفعہ ہم بیت مبارک قادیان میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ساتھ بیٹھے تھے کہ سامنے سے حضرت مرزا شریف احمد صاحب کو آتے دیکھا جو ان دنوں بچے تھے.تو حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا کہ وہ دیکھو بادشاہ آ رہا ہے تو مولا نا صاحب کہتے ہیں کہ ہم نے عرض کی کہ وہ تو مرزا شریف احمد ہیں.حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا کہ یہ بادشاہ ہوگا اگر یہ نہ ہوا تو اس کا بیٹا ہوگا اور وہ نہ ہوا تو اس کا پوتا ضرور بادشاہ ہوگا.تاریخ تحریر 30 اگست 2003ء) مکرم را نا فاروق احمد صاحب.مربی سلسلہ نظارت دعوت الی اللہ ربوہ خلافت رابعہ کے انتخاب کے معابعد جب حضرت خلیفہ اصبح الرابع رحمہ اللہ نے اپنے خطبات میں بعض احباب جماعت کو ملنے والی بشارات کا ذکر فرمایا تو دل میں ایک تمنا پیدا ہوئی کہ خدایا میں نے بھی تیرے دین کے لئے زندگی وقف کی ہے تیرے قائم کردہ نظام کے ساتھ وفا کا عہد باندھا ہے عقیدہ تو اس نظام میں شامل ہوں مگر تو کوئی رحمت مجھے بھی تو عطا فرما.تو ایک رات خواب میں دیکھا کہ گویا میں ابھی جامعہ کا طالب علم ہوں اور ناصر ہوٹل میں رہتا ہوں کہ حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) تشریف لائے ہیں مصافحہ کر کے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور اسی طرح مجھے ساتھ لے کر چلے یہاں تک کہ بیت اقصیٰ تک لے گئے پھر دیکھا کہ ایک جگہ آٹھ دس افراد مختلف عمروں کے انتہائی روشن چہروں کے ساتھ کھڑے ہیں

Page 489

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 487 اور مجھے بتایا گیا کہ یہ آئندہ زمانہ میں احمدیت کے خلفاء بننے والے ہیں.دل خوشی اور مسرت سے بھر گیا لیکن اگر چہ اس وقت غالباً 1983ء میں میں نے کسی کو نہ پہچانا مگر وہ چہرے دل میں خوب محفوظ ہو گئے.بالآخر 1994ء میں ایک دن دفتر دعوت الی اللہ میں جارہا تھا کہ دفتر دیوان اور اشاعت کے درمیان سامنے سے حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کو تشریف لاتے دیکھا.تقاضا ادب کے پیش نظر وہاں رک گیا آپ پر نظر پڑی دل میں فور وہی ماہ تاباں ابھرا جو پہلے خواب میں دیکھا ہوا تھا اس وقت سے آپ کو پہچانا اور یہ محبت دن بدن بڑھتی گئی یہاں تک کہ جب حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ) نے آپ کو ناظر اعلیٰ اور امیر مقامی مقرر فرمایا تو پھر تو جملہ پردے ہٹ گئے اور یہ محبت اتنی بڑھ گئی کہ بسا اوقات خاکسار دورہ سے واپسی پر ایک آدھ دن کی رخصت لے لیتا تو پھر بھی آپ کی جھلک دیکھنے کے لئے دفاتر کا چکر ضرور لگا لیتا اور اللہ تعالیٰ میری آرزو کو پورا کرتا.سبحان اللہ والحمد للہ." ( تاریخ تحریر 10 رمئی 2003ء) ☆...-i ۴.مکرم مبارک احمد نجیب صاحب مربی سلسله نظارت اشاعت ربوہ خاکسار حلفیہ بیان کرتا ہے کہ آج ہے 19/20 سال قبل غالباً جنوری 1984ء کے اوائل میں خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفتہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) وفات پاگئے ہیں.اور خاکسار بیت مبارک ربوہ میں موجود ہے کہ اچانک دو بزرگوں مکرم و محترم صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب ( مرحوم و مغفور ) اور مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب ایم.اے.نے مجھے

Page 490

خلافت خامسه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 488 کندھوں پر اٹھا کر حضرت خلیفہ امسیح کی کرسی پر بٹھادیا ہے تو ساتھ ہی بڑے زور سے آواز آئی کہ ii.المسیح یہ دور بہت مبارک اور مسروری ہوگا " حضرت خلیفۃ مسیح الرابع رحمہ اللہ کے وصال سے چند روز قبل غالبا 12 را پریل 2003ء میں نے خواب میں دیکھا کہ میرا ایک ہاتھ حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ کے کندھے پر ہے اور دوسرا ہاتھ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے کندھے پر ہے کہ اچانک حضرت خلیفہ امسیح الرابع والا نظارہ غائب ہو گیا.قبل از میں ان خوابوں کا اس لئے ذکر نہیں کیا کہ ایک خلیفہ المسیح کی زندگی میں ایسی باتیں بیان کرنا اسلامی تعلیم کے منافی ہے.ان دونوں خوابوں میں واضح طور پر تلا یا گیا ہے کہ آئندہ خلیفہ اسی کون ہوں گے.☆.......( تاریخ تحریر 24 را پریل 2003ء) -i مکرم مسعود احد انیس صاحب واقف زندگی قادیان دارالامان مورخہ 24 ، 25 جولائی 1984 ء بروز سه شنبه منگل و چہار شنبہ بدھ کی درمیان شب خواب دیکھا کہ ید نا حضرت خلیفہ مسح الربع (رحم اللہ وفات پاگئے ہیں.اور حضرت صاحبزادہ مرا...احمدخلیفہ اسیح الخامس منتخب ہوئے ہیں.خاکسار خواب میں رو بھی رہا ہے.اور تجدید بیعت کا خط حضرت خلیفہ اسیح الخامس کی خدمت میں بھی لکھ رہا ہے.نماز فجر پڑھتے وقت

Page 491

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 489 یہ خواب یاد آیا اور تلاوت قرآن مجید کے بعد اہلیہ کو سنایا اور تعبیر پر غور کرتا رہا.کہ انشاء اللہ تعالیٰ حضور انور کی عمر دراز ہوگی.جیسا کہ خاکسار نے مورخہ 83-11-10 کے خواب میں حضرت خلیفہ المسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی داڑھی سفید اور بھی حضرت خلیفتہ المسح الثالث ( رحمہ اللہ) کی طرح دیکھی تھی اور پھر خیال آیا کہ خدانخواستہ کسی اور بزرگ کی وفات کی اطلاع نہ ملے.اور اپنی عمر لمبی ہونے کی تعبیر محسوس کی.جیسا کہ قبل ازیں اپنے ایک خواب میں اسی سال کی عمر دیکھی.مورخہ 29 ، 30 جنوری 1995 ء کی درمیانی شب خواب دیکھا.کہ ایک نو جوان خلیفہ موجود ہیں.جن کی ریش مبارک کالی ہے.اور نو عمر بھی ہیں.رات تین بجے آنکھ کھل گئی.پھر نیند نہیں آئی.بیت جا کر نماز تہجد پڑھی.-ii تاریخ تحریر 25 /اکتوبر 2004ء) -i مکرم عامر محمود صاحب ولد عبدالرشید احمد پیشین بلوچستان یہ 1988 ء کی بات ہے کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب بیت الذکر میں نماز کی امامت فرمارہے ہیں.میرے ذہن میں اس کی بہی تعبیر آئی کہ آپ خلافت کے عہدے پر فائز ہوں گے تاہم چونکہ حضرت خلیفہ اسیح الرابع (رحمہ اللہ ) حیات تھے.اس لئے میری زبان تعبیر بیان کرنے میں جلد بازی کرنے سے ہچکچا رہی تھی.-ii اسی طرح 2001ء میں خواب میں دیکھا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب اپنے دفتر میں موجود ہیں اور وہاں کافی بھیٹر ہے.ایک شخص ایک ٹرے میں کچھ کھانا اس طرح سے اٹھائے

Page 492

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 490 ہوئے ہے کہ کہیں بھیڑ میں کھانا گر نہ جائے اور وہ شخص آواز لگا رہا ہے کہ یہ میاں صاحب کی افطاری ہے.پھر محترم صاحبزادہ صاحب کے دفتر کے باہر والے لان میں ایک چھوٹا سا ٹیبل رکھا جاتا ہے اور ایک کرسی بھی.اور وہ کھانا آپ کی خدمت میں پیش کیا جاتا ہے اور ساتھ ہی اعلان کیا جاتا ہے کہ باقی احباب دار الضیافت میں افطاری کریں گے.میں نے یہ خواب اپنی والدہ کو سنایا تو انہوں نے کہا کہ مرزا مسرور صاحب ضرور خلافت پر مامور ہوں گے.( تاریخ تحریر 21 رمئی 2003ء) مکرم صوفی بشارت احمد الرحمن صاحب مرحوم.ربوہ مکرم انجینئر محمود مجیب اصغر صاحب کا ایک مضمون " مکرم صوفی بشارت الرحمن صاحب کی یاد میں " روز نامہ الفضل 29 جنوری 2005ء میں شائع ہوا.جس میں آپ نے لکھا کہ 1990ء یا1991ء کی بات ہے میں نے مکرم صوفی صاحب سے ذکر کیا کہ قادیان سے شائع شدہ ایک کتابچہ "خلافت اور مجددیت " میرے پاس ہے جس میں حضرت خلیفہ امسیح الثالث رحمہ اللہ کا انصار اللہ کے اجتماع 1968 ء کا ایک اہم خطاب اور چودھویں اور پندرھویں صدی کے سنگم پر مختلف ممالک کے جلسہ ہائے سالانہ کے لئے پیغام چھپے ہوئے ہیں.انہوں نے وہ کتابچہ پڑھنے کے لئے لیا اور جب واپس لینے کے لئے گیا تو پھر خلافت کے سلسلہ پر ہی گفتگو ہوتی رہی اور اپنی ایک رؤیا کا ذکر کیا کہ انہیں اشارہ بتا دیا گیا ہے کہ خلافت خامسہ کے اعلیٰ منصب پر کون متمکن ہوں گے.کہنے لگے جو شخصیت دکھائی گئی ہے وہ ابھی بہت کم عمر اور

Page 493

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 491 غیر معروف ہے اور پھر حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کی طرف اشارہ بھی کر گئے.حضرت خلیفہ المسح الرابع کے وصال پر.......انتخاب سے پہلے جو رات لندن میں گزاری وہ سخت کرب اور اضطراب میں گزاری.جب کروٹ بدلتا آنے والے خلیفہ المسیح کی شبیہ سامنے آتی.اس وقت مجھے صوفی بشارت الرحمن صاحب ( جو اس سے کافی پہلے فوت ہو چکے تھے ) والی خواب بھی یاد آئی اور ایک اپنی خواب بھی اور میرا دل اس یقین سے پر ہو گیا کہ اللہ تعالیٰ کی تقدیر میں حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ہی ہونے والے خلیفہ اسیح ہیں.تاریخ تحریر 29 /جنوری 2005ء).........مکرم منصور احمد لقمان صاحب کار کن دفتر وصیت صدر انجمن احمد یه ربوه یہ ان دنوں کی بات ہے جب خاکسار چک نمبر 96 گ.ب صریح تحصیل جڑانوالہ ضلع فیصل آباد میں مقیم تھا اور طالب علمی کا زمانہ تھا.M.T.A کا کوئی وجود نہیں تھا.خواب میں خاکسار نے دیکھا نماز فجر سے پہلے کا وقت ہے، لوگوں کا جم غفیر ہے.کہ T.V پر مکرم عطاء المجیب راشد صاحب امام بیت الفضل لنڈن ظاہر ہوتے ہیں وہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کا خلیفہ امیج منتخب ہونے کا اعلان کرتے ہیں.اس کے ساتھ ہی T.V پر حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کی تصویر دکھائی جاتی ہے.جس کے بعد خاکسار کی آنکھ کھل جاتی ہے.خاکسار اس خواب سے انتہائی ڈر جاتا ہے اور سوچتا ہے کہ کہیں یہ شیطانی خیال نہ ہو کیونکہ

Page 494

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 492 حضرت خلیفہ المسیح کی موجودگی میں خاکساراس طرح کا خواب دیکھنا اور اشارۃ بھی بات کرنا گناہ سمجھتا ہے.لیکن ایسا تو انسان کے اختیار میں نہیں ، یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ خاکسار حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کا نام تک نہیں جانتا تھا اور نہ ہی ان کی کبھی کوئی تصویر دیکھی تھی.بیداری کے بعد خاکسار نام تو بھول گیا صرف میاں صاحب ہی یادرہا.یہ خواب خاکسار نے حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی خدمت اقدس میں تحریر کر کے بھیج دیا تھا اور معاملہ خدا کے سپر د کر دیا.وقت گزرتا رہا یہاں تک کہ سال 1999ء جولائی کا مہینہ آ گیا خاکسار کا تقرر پہلی دفعہ نظارت علیاء میں بطور ریلیونگ کارکن ہوا، اور پہلی دفعہ موجودہ حضرت صاحب اس وقت کے ناظر اعلیٰ سے ملاقات ہوئی، ملاقات کرتے ہی فوراً ذہن میں یہ بات آئی کہ یہ کوئی عام انسان نہیں بلکہ یہ خدا تعالیٰ کے برگزیدہ ہیں اور یہی وہ انسان ہیں جن کا خواب میں ذکر ہے ، اور یہ آئندہ خلیفہ وقت ہوں گے.لیکن دل میں اس خیال کے آنے پر خاکسار نے پھر یہ سوچا کہ ایسا ذکر کرنا اشارہ یا کنایہ گناہ ہے اس لئے اس کا کسی انسان سے ذکر نہیں کیا.پھر سال 2002 ء کا ذکر ہے کہ خاکسار کی ڈیوٹی دوبارہ نظارت علیاء میں لگ گئی، اس دوران بھی خاکسار نے بہت گہرائی سے محسوس کیا کہ جو خوبیاں حضرت میاں صاحب میں موجود ہیں وہ خلیفہ وقت کی ہی ہیں.سال 2003 ء اپریل کا مہینہ جہاں غم اور تکلیف کا مہینہ تھا وہاں وہ خوشی کا بھی لمحہ آیا جب خدا تعالیٰ کا اپنے پیارے مسیح سے کیا ہوا وعدہ ایک بار پھر پوری شان سے پورا ہوا.ہم سب M.T.A کے سامنے بیٹھے تھے اور نماز فجر سے پہلے کا وقت جب خلافت خامسہ کا انتخاب ہوا.مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب کا خلافت خامسہ کا اعلان اور حضور انور کی تصویر کا دکھایا جانا ،اس سے فوراً کئی سال پہلے خواب کا نظارہ دوبارہ آنکھوں کے سامنے گھوم گیا کہ یہ تو وہی نظارہ ہے جو خواب میں دیکھا تھا، اس طرح لوگوں کا جم غفیر ہونا، مولانا صاحب کا M.T.A پر خلافت خامسہ کا اعلان کرنا اور پھر تصویر کا دکھایا جانا بعینہ وہی نظارہ تھا یہ دیکھتے ہی خاکسار نے

Page 495

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 493 اپنی رو یا سب گھر والوں کو بتائی اور ہم سب وہیں فوراً شکر کے جذبات سے معمور آنکھوں میں آنسوؤں کی بہتی لڑی کے ساتھ سجدہ ریز ہو گئے.( تاریخ تحریر 16 رنومبر 2005ء) و.مکرم خالد احمد زفر صاحب دارالصدر شمالی.ربوہ شاید 1992ء کے لگ بھگ خاکسار نے خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) ہاتھ اٹھا کر دعا کر رہے ہیں.اچانک ان کا چہرہ محترم صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب کے چہرہ میں تبدیل ہو گیا ہے.لیکن محترم صاحبزادہ کا چہرہ بالکل نو جوان چہرہ ہے.حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کی خلافت کی شکل میں یہ خواب پورا ہو گیا.الحمد للہ تاریخ تحریر 21 جون 2003ء) ☆.....مکرمہ مقصودہ بیگم صاحبہ.فیروز والا ضلع شیخو پوره عاجزہ نے گیارہ برس قبل خواب میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کو دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے دیکھا تھا.آپ کے ساتھ ایک بزرگ بھی تھے.میں نے تین بار پوچھا کہ

Page 496

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 494 یہ بزرگ کون ہیں لیکن کوئی جواب نہ ملا پھر وہ بزرگ میرے دائیں طرف آکر کھڑے ہو گئے اس کے بعد آنکھ کھل گئی.( تاریخ تحریر 26 / جولائی 2004ء) 15 مکرم مقصود الحق صاحب.لندن آج میں نے اپنی امی کو فون کیا تھا انہوں نے بتایا کہ تمہارے ابا (مولانا ابوالمنیر نورالحق صاحب ) کی وفات (30 دسمبر 1995 ء ) سے دو تین سال قبل کی بات ہے کہ صبح سویرے اٹھنے پر انہوں نے بتایا کہ میں نے آج رات خواب میں دیکھا کہ ایک کمرہ ہے جس میں خاندانِ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے افراد ایک دائرے کی شکل میں بیٹھے ہوئے ہیں کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث رحمہ اللہ تشریف لاتے ہیں ان کے ہاتھ میں دوہار ہیں ایک بڑا ہار ہے اور ایک چھوٹا ہار ہے آپ دائرے میں بیٹھے ہوئے تمام افراد پر نظر ڈالتے ہیں اور بڑا ہار صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے گلے میں ڈال دیتے ہیں اور چھوٹا ہار صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب کے گلے میں ڈال دیتے ہیں.یہ خواب بیان کر کے تمہارے ابا نے کہا کہ معلوم ہوتا ہے کہ خدا تعالیٰ ان دو وجودوں سے اپنے دین کے لئے اہم کام لے گا انہوں نے کہا کہ میں نے یہ خواب تمہارے سامنے اس لئے بیان کی ہے کہ خدا جانے اس وقت میں موجود ہوں یا نہ ہوں.میری امی نے کہا ہے کہ خواب کو بیان کرتے ہوئے الفاظ میں تو فرق ہوسکتا ہے لیکن

Page 497

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے اس کا مفہوم یہی تھا.495 تاریخ تحریر 28 /اگست 2003ء) ۱۲ مکرم مسرور احمد مظفر صاحب.مبلغ سلسلہ وولٹا ریجن غانا 1994-1995ء کی بات ہے کہ خاکسار نے خواب دیکھا کہ حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ) پاکستان تشریف لا رہے ہیں.اور خاکسار کی ڈیوٹی لگی ہے کہ حضور ( رحمہ اللہ ) کو گاڑی پر ائیر پورٹ سے لانا ہے.(خاکسار کا گھر لاہور میں ہے ) اور جو گاڑی مجھے دی گئی وہ بڑی جدید قسم کی تھی.جس کا اسٹیرنگ نہیں تھا بلکہ مختلف بٹن تھے جس طرح جہاز کے ہوتے ہیں اور مجھے لوگوں نے یا عہد یداروں نے پوچھا کیا تم یہ گاڑی چلا سکتے ہو؟ میں نے عرض کی انشاء اللہ.چنانچہ جب اس گاڑی میں حضور ( رحمہ اللہ ) کو لینے گیا تو تقریباً سارا راستہ ایک پل نما تھا اور ایک ہی گاڑی گزرسکتی تھی اور پل کے دونوں جانب بہت بڑا دریا تھا اور خاکسار نے ڈرتے ڈرتے بڑے آرام سے وہ سفرمکمل کیا اور اپنے گھر حضور ( رحمہ اللہ ) کی دعوت کی جو حضور نے بڑی خوشی سے قبول فرمائی.اس وقت تو سمجھ نہیں آئی لیکن اب پتا لگتا ہے کہ یہ خواب خلافت خامسہ سے تعلق رکھتی ہے اور چونکہ آپ ہی کا نام مسرور ہے اور خلافت کی گاڑی جو عام گاڑی نہیں تھی بٹنوں والی تھی یعنی خدا کے ہی براہ راست کنٹرول میں تھی اور دریا سے میری ناقص عقل کے مطابق مشکلات جو اس راہ میں آئیں گی لیکن اللہ اپنی تائید و نصرت سے خلیفہ اسی کو کامیاب فرمائے گا.( تاریخ تحریر 26 /اپریل 2003ء)

Page 498

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۱۳ مکرم محمد ایوب صاحب صدر محله دارالعلوم جنوبی احدر بوه 496 1996-1995ء کی بات ہے جب مکرم سید محمود شاہ صاحب مہتم اطفال پاکستان تھے.خاکسار نے ایک دن خواب میں دیکھا کہ آپ کے گھر میں مجلس عاملہ کا اجلاس ہو رہا ہے کہا س دوران مکرم سید خالد شاہ صاحب ، مکرم سید قاسم شاہ صاحب ، مکرم مرزا عبدالصمد صاحب ، مکرم سید قمر سلیمان صاحب اور دو اور دوست جن کے نام اب یاد نہیں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ کے ہمراہ اندر داخل ہوتے ہیں.اس موقعہ پر میں ایک خوبصورت پھولوں کا ہار مکرم سید محمود شاہ صاحب کو دیتا ہوں.آپ وہ ہار حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے گلے میں ڈال دیتے ہیں.میں حیرانگی سے پوچھتا ہوں کہ شاہ صاحب آپ نے یہ ہار محترم میاں صاحب کے گلے میں کیوں ڈالا ہے.یہاں تو اور لوگ بھی ہیں.آپ نے فرمایا کہ اس ہار کے حقدار صرف مرزا مسرور احمد صاحب ہی تھے.اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی.کچھ دنوں کے بعد یہ خواب میں نے کسی بزرگ کو سنائی تو انہوں نے خاموش رہنے کی نصیحت فرمائی.( تاریخ تحریر 22 /نومبر 2007ء)

Page 499

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے -i ۱۴ مکرم لئیق احمد طاہر صاحب.مربی سلسلہ نظارت دعوت الی اللہ ربوہ 497 فروری 1996ء کی بات ہے کہ خاکسار نے خواب میں دیکھا کہ ربوہ بیت خضر سلطانہ کے قریب اسٹیشن روڈ پر مکرم مولانا برکات احمد صاحب کا گھر ہے ( جب کہ محترم مولوی صاحب مرحوم اور ان کے گھر کو بھی میں نے آج تک نہیں دیکھا ) بیت خضر سلطانہ کی طرف سے حضرت خلیفة المسیح الثالث رحمہ اللہ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ( رحمہ اللہ ).دونوں خلفاء کے درمیان مکرم صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب آ رہے ہیں.یعنی دونوں خلفاء کے درمیان میں محترم میاں صاحب ہیں.میاں صاحب کے بائیں جانب حضرت خلیفہ اسبح الثالث رحمہ اللہ اور دائیں جانب حضرت خلیفہ مسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) ہیں.محترم میاں منصور احمد صاحب نے سفید شرٹ اور پینٹ پہنی ہوئی ہیں اور ہاتھ میں چھڑی ہے.حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ) ننگے سر ہیں جب کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث رحمہ اللہ نے پگڑی پہن رکھی ہے.ان بزرگوں کے سامنے سے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ، محترم حافظ مظفر احمد صاحب اور خاکسار آتے ہیں یعنی ہم سب مشرق کی طرف سے مغرب کی جانب ان بزرگوں کی ملاقات کے لئے جار ہے ہیں خاکسار اور محترم حافظ صاحب حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے پیچھے پیچھے ہیں اور آپ چند قدم ہم سے آگے آگے چل رہے ہیں چنانچہ جب دونوں خلفاء اور میاں منصور احمد صاحب سے ملاقات ہوتی ہے تو محترم میاں منصور احمد صاحب محترم صاحبزادہ صاحب کو پگڑی پہناتے ہیں جو سفید رنگ کی اور بہت ہی خوبصورت کپڑے کی ہے.جب آپ کو پگڑی پہنائی گئی تو حضرت خلیفہ ابج الثالث رحمہ اللہ بہت زیادہ خوش ہوتے ہیں اور حضرت خلیفہ المسح الرابع ( رحمہ اللہ ) قدرے سنجیدہ رہے ہیں.خاکسار اور محترم حافظ مظفر احمد صاحب آپ کے دائیں جانب کھڑے تھے.اس کے بعد میری آنکھ کھل جاتی

Page 500

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے : -ii 498 ہے.میں نے اگلے روز محترم حافظ مظفر احمد صاحب سے اپنی اس خواب کا ذکر کیا.جولائی 2002ء کی ایک رات خاکسار نے خواب میں دیکھا کہ میرے کمرے میں حضرت خلیفہ امسح الرابع ( رحمہ اللہ ) آتے ہیں اور ایک کرسی پر بیٹھ جاتے ہیں سامنے میز پر ایک گھڑی ہے ( یعنی ٹیبل کلاک) اس گھڑی میں چھوٹے چھوٹے سبز رنگ کے بلب لگے ہوئے ہیں اچانک ٹک کی آواز آتی ہے اور ایک بلب روشن ہوتا ہے اسی طرح دوسرا اور پھر تیسر ابلب روشن ہوتا ہے مجھے اس وقت ایسے محسوس ہوتا ہے کہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ان بلبوں کو روشن کروارہے ہیں.میں چوتھے بلب کی طرف دیکھتا ہوں تو وہ روشن نہیں ہوتا اور جب میں اپنی چار پائی سے حضرت صاحبزادہ صاحب کو دیکھتا ہوں تو وہ بھی جاچکے ہوتے ہیں اور میری آنکھ کھل جاتی ہے.جب میں نے وقت دیکھا تو اس وقت رات کے قریباً سوا دو بج چکے تھا.اگلے روز دفتر آکر خواب کا ذکر کر کے میں نے محترم حافظ مظفر احمد صاحب سے تعبیر پوچھی تو حافظ صاحب نے کچھ خاموش رہنے کے بعد فرمایا کہ اس خواب سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ حضور ( رحمہ اللہ ) کی زندگی 2003ء اور تیسرے مہینے تک ہے.اور محترم حافظ صاحب نے اپنے پاس میری اس خواب کو نوٹ بھی کیا تھا (جہاں تک مجھے یاد ہے) ( تاریخ تحریر 5 رمئی 2003ء)

Page 501

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے -i -۱۵ مکرم میاں مظفر الحق ظفر صاحب مربی سلسلہ رہو 499 میں خدائے غفور و رحیم کو حاضر ناظر جان کر جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے یہ تحریر کر رہا ہوں کہ پہلے کشفی نظارے سے اللہ عزوجل نے اس وقت نوازا جب خاکسار ابھی جامعہ احمدیہ کا طالب علم تھا.یہ غالباً 1996 ء کی گرمیوں کے دن تھے.جب صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ابھی ناظر تعلیم مقرر ہوئے تھے.خاکسارا اپنے چھوٹے بھائی کی تعلیم کے حوالہ سے کسی کام کے سلسلہ میں آپ سے ملنے دفتر گیا.خاکسار جو نہی آپ کے دفتر کے سامنے پہنچا دفتر کے دروازہ کا ایک حصہ کھلا ہوا تھا جب کہ دوسرا بند تھا.اندر مکرم ومحترم صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب تشریف فرما تھے.آپ کے چہرے پر نظر پڑتے ہی ایسا معلوم ہوا کہ کوئی ، بہت بڑے سفید ریش والے بزرگ ہیں اسی لمحہ میں کان میں یہ غیبی آواز آئی اگر یہ حضور ( یعنی خلیفہ ) بن گئے تو ؟" ساتھ ہی خاکسار کا جسم تھرتھر کانپنے لگا اور سر سے پاؤں تک پسینہ میں شرابور ہو گیا دل میں خوف کی کیفیت طاری ہوگئی کہ یہ کس طرح ہو سکتا ہے کہ ابھی حضرت خلیفہ اسیح الرابع (رحمہ اللہ ) تو موجود ہیں اور ایک خلیفہ کے ہوتے ہوئے دوسرا شخص کیوں کر خلیفہ بن سکتا ہے.مگر جب سالہا سال بعد خدائی منشاء کے مطابق حضرت خلیفہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات کے بعد حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کو خلیفہ المسیح الخامس بنتے ہوئے اپنی آنکھوں سے MTA پر دیکھا تو یہ نظارہ جو خاکسار تقریباً بھول چکا تھا یکدم تر و تازہ ہو گیا اور دل اللہ کی حمد اور ثنا سے لبریز ہو گیا کہ کیسے کیسے ذرائع سے اللہ تعالیٰ نئے آنے والے خلیفہ وقت کی سچی محبت پہلے سے دلوں میں ڈال دیتا ہے کہ روح اپنی گہرائیوں سے اس بچے خلیفہ کی اطاعت کو قبول کر لیتی ہے.

Page 502

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے -ii 500 دوسرا نظارہ جو کہ خدا تعالیٰ کی طرف سے دکھایا گیا وہ مارچ 2003ء کا ہے جب خاکسار کوئٹہ میں بطور مربی سلسلہ خدمات بجا لا رہا تھا.ہوا یوں کہ خاکسار نے فجر کی نماز احمد یہ بیت الحمد فاطمہ جناح روڈ کوئٹہ میں پڑھائی اور دوسری رکعت میں سورۃ نور کی آیت الله نور السموات والارض کی تلاوت کی نماز فجر کی ادائیگی کے بعد تفسیر کبیر سے درس بھی اتفاق سے اسی آیت کا جاری تھا.چنانچہ درس دینے کے بعد خاکسار حسب معمول صبح کی سیر کے لئے کینٹ کے علاقے کی طرف چل پڑا چنانچہ جب آبادی سے خاصہ دور پہاڑوں کے دامن میں کوئٹہ کینٹ کی ایک کھلی سڑک پر جارہا تھا تو سامنے آسمان پر نظر جو گئی تو کیا دیکھتا ہوں کہ آسمان خوب روشن اور حد سے زیادہ چمکدار دکھائی دے رہا ہے اور اس میں ایک ترتیب سے کچھ رنگ نظر آ رہے ہیں.افقی سائیڈ پر ایک طرف گہر اشفاف آسمانی نیلا رنگ ہے جو وسیع حصہ پر پھیلا ہوا ہے اور اس کے اوپر دو بادل ہیں جو کہ کالے اور سرخ رنگ کے ہیں.اور ان بادلوں کے اوپر وسیع وعریض آسمان پر خوبصورت ہلکا سبز رنگ ہے جو بہت ہی خوشگوار احساس پیدا کر رہا ہے.چند لمحوں کا یہ نظارہ دل و دماغ کو روشن و معطر کر گیا.اس نظارے کی سمجھ خاکسار کو اس وقت آئی جب بیت الفتوح مارڈن کے افتتاح کے بعد حضرت خلیفہ اسیح الخامس صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز (فراوانی دامی ) نے پہلا خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا.اس کی خاص بات رنگوں کی ترتیب تھی کہ جب تک حضرت خلیفۃ ابیح الرابع رحمہ اللہ زندہ رہے آپ اپنے خطبات جمعہ لندن قیام کے دوران بیت الفضل لندن سے ہی ارشاد فرماتے تھے.اور بیت الفضل لندن کے محراب میں گہرا آسمانی نیلا رنگ ہے جو بطور پینٹ کے کروایا گیا تھا.پھر سرخ اور کالے بادلوں سے مراد حضرت خریہ انبیح الرابع رحم اللہ کی وفات اور اس کا غم ہے جو دل و جان پر چھا گیا تھا.لیکن بعد ازاں دلوں کی بشاشت اور اطمینان حضرت خلیفتہ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے انتخاب پر لوٹ آئی.اور اس کی انتہاء اس وقت محسوس ہوئی جب

Page 503

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 501 حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے بیت الفتوح سے خطبات جمعہ ارشاد فرمانے شروع کیے.کیونکہ بیت الفتوح مارڈن کے محراب کے پینٹ کا رنگ خوبصورت ہلکا سبز ہے جو بہت ہی خوشگوار احساس پیدا کرتا ہے.اس طرح یہ نظارہ بھی دل و جان اور روح کی گہرائیوں تک تقویت ایمان کو سرایت کرتا چلا جارہا ہے.فالحمد للہ علی ذالک ☆.......( تاریخ تحریر 23 /اکتوبر 2005ء) -i ۱۶ مکرم فؤادمحمد خاں صاحب.اوسلو ناروے یہ ان دنوں کی بات ہے جب حضرت مرزا منصور احمد صاحب کی وفات ہوئی کہ عاجز نے خواب میں دیکھا کہ ایک پرسکون جگہ ہے اور اتنی پیاری روشنی ہے کہ وہ روشنی اس دنیا میں میں نے کبھی نہیں دیکھی.دیکھا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ایک طرف کھڑے ہیں.آپ بالکل نو جوانی کی حالت میں ہیں اور سفید کپڑے پہنے ہوئے ہیں کہ حضرت خلیفہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ) دوسری طرف سے اچانک تشریف لاتے ہیں اور بڑی تیزی سے آتے ہیں اور اپنا بین نکال کر حضرت میاں مسرور احمد صاحب کو دے کر تیزی سے چلے جاتے ہیں" بیدار ہوا تو اپنی اہلیہ کو خواب بتائی اور عاجز کے دل میں بات گڑ گئی کہ یہ خواب آئندہ مستقبل کی کوئی خبر دے رہی ہے اور اسی غرض سے عاجزا اپنی اہلیہ اور بچوں کو لے کر 14 سال بعد

Page 504

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 502 پاکستان گیا کہ حضرت میاں مسرور احمد صاحب سے ملوں اور دیکھوں کہ جوشکل مبارک خواب میں دیکھی تھی وہ کیسی ہے.جب آپ سے ملا تو سو فیصدی خواب والا نظارہ یاد آ گیا اور دل کو ایک سکون ہو گیا.ii.یہ بھی ان دنوں کی بات ہے جب حضرت خلیفۃالمسیح الرابع (رحمہ اللہ ) آخری دفعہ الله) ناروے بچوں کی کلاس کے ساتھ تشریف لائے.اور پھر اچانک طبیعت کی خرابی کی وجہ سے واپس لندن چلے گئے.عاجز نے خواب میں دیکھا کہ ایک بزرگ ہیں اور بہت سارے لوگ انہیں مل رہے ہیں اور ایسی حالت ہے کہ کوئی خلیفہ وقت نہیں ہیں اور لوگ ہی لوگ ہیں جوان بزرگ سے ملتے جا رہے ہیں.اور عاجز بھی ان سے ملتا ہے اور اپنا تعارف کرواتے ہوئے کہتا ہے کہ میں زرتشت صاحب کا چھوٹا بھائی ہوں تو وہ جواب میں کہتے ہیں "اچھا، اچھا " " عجیب خدا کی شان ہے کہ حضرت خلیفۃ اسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات پر جب حضرت میاں مسرور احمد صاحب.پاکستان سے آئے اس دن عاجز لندن میں تھا اور عشاء کی نماز کے بعد بیت فضل لندن کے باہر بے شمار لوگ تھے اور دھکے لگ رہے تھے اور لوگ حضرت میاں صاحب سے مل رہے تھے.عاجز بھی اس موقع پر جب آپ سے ملا معانقہ کیا اور ملتے ہی بتایا کہ میں زرتشت کا چھوٹا بھائی ہوں تو خدا کی قسم ! سبحان اللہ کہ وہی الفاظ اسی طرح جیسا کہ خواب میں دیکھا تھا کہ حضرت میاں صاحب نے فرمایا "اچھا، اچھا " تب عاجز کو اپنی خواب یاد آئی کہ اللہ تعالیٰ کا مجھ جیسے گناہ گار عاجز انسان پر اس قدر فضل ہے کہ دل اس یقین سے بھر گیا اور بہت دعا کی.غم کی حالت تھی.بہت دعا کی.اور پھر رات گئے اپنے بھائی جان زرتشت صاحب کو موبائل پر فون کیا اور بتایا کہ

Page 505

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے : رویا، خواہیں 503 میں خلیفہ وقت سے مل آیا ہوں.تو وہ یہ سن کر پریشان سے ہو گئے.تب میں نے بتایا کہ میں حضرت میاں مسرور احمد صاحب سے مل کر آیا ہوں اور میری خواب ہو بہو پوری ہوگئی ہے.اور میرا دل یقین سے بھر گیا ہے اور خدا تعالیٰ نے میرے دل میں ایسا یقین بھر دیا ہے کہ خلیفہ یہی ہے.ان دونوں خوابوں کو عاجز نے اپنی اہلیہ اپنے بھائی زرتشت صاحب اور بھا بھی صاحبہ کو سنایا ہوا ہے اور یہ تینوں گواہ ہیں.iii.اس طرح عاجز نے خلافتِ خامسہ کے انتخاب کے بعد خواب دیکھا کہ حضرت خلیفہ اسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز بہت سارے لوگوں میں آسکے آگے آرہے ہیں اور آپ کے ایک طرف حضرت خلیفہ ایچ الثالث (رحمہ اللہ ) ہیں اور دوسری طرف حضرت خلیفتہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) ہیں اور وہ دونوں آپ کے پیچھے پیچھے ہیں.تاریخ تحریر 23 جولائی 2004ء) ☆...۱۷ مکر مہ ناصرہ خورشید صاحبہ اہلیہ مرزا خورشید اقبال ناظم آباد کراچی حضرت غلام قادر شہید کی شہادت کے کچھ عرصہ بعد خواب میں دیکھا تھا کہ جیسے حضرت خلیفہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ) پاکستان میں ہمارے گھر تشریف فرما ہیں.میں ان سے عرض کرتی ہوں کہ حضور جب کوئی بہت ہی نیک انسان فوت ہو جاتا ہے تو تب ہمیں بعد میں اخباروں وغیرہ میں مضمون پڑھ کر ان کی نیکیوں کے بارے میں پتہ چلتا ہے پہلے ایسے لوگ

Page 506

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 504 سامنے نہیں آتے.میرا اشارہ حضرت غلام قادر شہید کی طرف تھا.(ایسا میں ان دنوں سوچتی بھی تھی حضور فرماتے ہیں کہ اب دیکھو میرے بعد جس نے خلیفہ بننا ہے انہیں بھی زیادہ تصویریں کھنچوانے اور آگے آنے کا شوق نہیں.حضور یہ کہتے ہوئے غالباً خالد رسالہ اٹھاتے ہیں اور مجھے آنے والے خلیفہ کی تصویر دکھاتے ہیں چہرہ تو میرے ذہن میں نہیں لیکن براؤن رنگ کا کوٹ پہنے ہوئے تقریر کرنے کے انداز میں ہاتھ اٹھایا ہوا ہے جیسے کوئی جوش میں تقریر کر رہا ہو.میں کہتی ہوں کہ میں ذرا نیچے نام تو پڑھوں کہ یہ کون ہیں تو نام کی جگہ موٹے حروف میں " رسول اللہ غالب " لکھا ہوا ہے میں نے انتخاب خلافت کے بعد جب خالد رسالے دیکھے تو ایک رسالہ پر آپ کی تصویر بھی آئی ہوئی ہے اور دوسرے یہ کہ انتخاب خلافت کے بعد فوراً جو پہلی بیعت ہوئی اس میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے کوٹ میں کچھ کچھ شبیہ اس تصویر کی بھی آتی تھی.( تاریخ تحریر 03/اگست 2004ء) ☆.......۱۸ مکرمہ امته النصیر منیر صاحبہ.دار النصر وسطی ربوہ 1997 ء میں اس ماہ کا ذکر ہے جب حضرت صاحبزادہ مرزا غلام قادر کو شہید کیا گیا.خواب میں ایک کمرے میں داخل ہوتی ہوں وہ کمرہ نہیں بلکہ بہت بڑا ہال ہے.دروازے سے دو چار قدم اندر گئی ہوں تو کھڑی ہو کر دیکھ رہی ہوں کہ حضرت خلیفۃ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) اردو کلاس لے رہے ہیں آپ کا رخ دروازے کی طرف ہے.اتنے میں باہر سے مجھے آواز پڑی ہے میں نے پلٹ کر دیکھا کہ کون ہے لیکن کوئی نظر نہیں آیا تو میں دوبارہ حضور

Page 507

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 505 (رحمہ اللہ ) کو دیکھنے لگی ہوں تو کیا دیکھتی ہوں کہ حضور غائب ہو گئے ہیں اور کرسی پر ایک درمیانی عمر کے شخص تشریف فرما ہیں.میں بڑے غور سے دیکھی جارہی ہوں.اچھی طرح دیکھنے کے بعد میری آنکھ کھل جاتی ہے.میں نے اپنا خواب کسی کو نہیں سنایا.اور اللہ تعالیٰ کے حضور بار بار دعا ئیں اور گریہ وزاری کی کہ اللہ میاں وہ شخص کون تھا مجھے تو نے وہ چہرہ دکھا دیا جو میں تو جانتی نہیں وہ کون ہیں نام کیا ہے؟ ان دنوں میں اپنے حلقہ کی صدر تھی اور مکرمہ صاحبزادی امتہ السبوح صاحبہ صدر لجنہ ربوہ.میں اپنے حلقہ کی ممبرات کو احمد نگر حضور رحمہ اللہ کے باغات لے جانے کے لئے اجازت لینے کے لئے درخواست لئے امیر مقامی (حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد ) کے دفتر کے اندر داخل ہوئی.اس وقت جب آپ نے مجھے مخاطب کرنے کے لئے چہرہ اٹھایا تو میں سر سے پاؤں تک پسینے میں شرابور.کہ یہ تو وہ چہرہ ہے.تب میں نے اپنے میاں کو، پھر اگلے روز مکرمہ صاحبزادی امتہ السبوح صاحبہ کو اپنا خواب سنا دیا.i.( تاریخ تحریرا پریل 2003ء) وا.مکرم اکرام اللہ چیمہ صاحب.شعبہ وصایا جرمنی غالبًا 1997 ء میں خاکسار نے خواب میں دیکھا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب

Page 508

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 506 ہمارے گھر واقع ربوہ میں تشریف لائے ہیں.اور آپ نے حضور والی پگڑی پہن رکھی ہے.اور لباس بھی حضور والا ہے.میں آپ کو حضور کہہ کے مخاطب ہوتا ہوں.میں کہتا ہوں کہ حضور آپ اکیلے ہی آگئے.کوئی باڈی گارڈ ساتھ لیں.پھر میں پوچھتا ہوں ، کہ حضور یہ کیسے ہو گیا.آپ فرماتے ہیں کہ " یہ میرے اللہ کا فضل ہے ، جو مجھ پر ہوا ہے ".تھوڑی دیر کے لئے یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے آپ کی روح اللہ کا شکر ادا کر نے آسمان پر چلی گئی ہے.میں آپ کو بازو سے پکڑ کر ہلا تا ہوں ، تو پھر آپ کو ہوش آگئی ہے.پھر آپ چلنے لگتے ہیں، میں کہتا ہوں کہ آپ اکیلے نہ جائیں کیونکہ خطرہ ہے مگر آپ اکیلے ہی نکل پڑتے ہیں.تھوڑی دیر کے بعد ایک دم باہر سے ایک فائر کی آواز آتی ہے.میں بھاگ کر باہر نکلتا ہوں.کیا دیکھتا ہوں کہ کسی نے فائر کیا ہے اور آپ کی ایک ٹانگ زخمی ہوگئی ہے.میں فوراً آپ کو اندر لے آتا ہوں اور ڈاکٹر کو بلانے کے لئے جانے لگتا ہوں مگر آپ مجھے روک لیتے ہیں.اور کہتے ہیں کہ نہیں ایسے جماعت کی بدنامی ہوگی پھر میں خود ہی آپ کی مرہم پٹی کرتا ہوں، میں پوچھتا ہوں کہ حضور کون ظالم تھا.جس نے ایسا گناہ کیا ہے.آپ فرماتے ہیں " کہ بس کوئی اپنا ہی تھا بد بخت " مگر آپ نام نہیں بتاتے.پھر میری خواب ختم ہوگئی.خواب کے دوران آپ کا نام مجھے " مسرور احمد "بتایا گیا اس سے پہلے میں نے آپ کو کبھی نہیں دیکھا تھا پھر جب میں ربوہ گیا ، تو آپ کو دیکھا.خدا کی قسم بالکل آپ وہی تھے.خواب میں میں نے آپ کے چہرے پر اتنا نور دیکھا.جس کی مثال اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھی تھی.یہ خواب میں نے سب سے پہلے اپنی اہلیہ مسز اختر درانی صاحبہ سابقہ نیشنل صدر لجنہ اماءاللہ جر منی کو بتائی پھر ڈاکٹر عبد الغفار صاحب مربی سلسلہ کو سنائی، جب میں ربوہ گیا، تو اپنی اہلیہ کے ماموں مربی سلسلہ مکرم حکیم نذیر احمد ریحان صاحب کو سنائی تھی، یہ تین گواہ میری خواب کے ہیں.

Page 509

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ii.یہ خواب مجھے فروری یا جنوری 2003ء میں آئی تھی.507 میں نے دیکھا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب اور حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ ) دونوں نے ایک جیسا لباس پہنا ہوا ہے.اور ساتھ ساتھ چل رہے ہیں.حضرت خلیفة اصیح الرابع ( رحمہ اللہ) حضرت صاحبزادہ صاحب کو حضور کہہ کر پکارتے ہیں.اور ایسے لگتا ہے کہ جلسہ کا موقع ہے.تھوڑا سا فاصلہ طے کرنے کے بعد حضرت مرزا مسرور احمد غائب ہو جاتے ہیں ، اور حضور ( رحمہ اللہ ) سیج پر اکیلے ہی نظر آتے ہیں.حضور ( رحمہ اللہ ) جب تقریر شروع کرتے ہیں ، تو اس کے دوران تھکاوٹ محسوس کرنے لگ جاتے ہیں.تو مکرم منیر جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری سے کہتے ہیں کہ آپ تقریر سنا دیں.اور اپنے کاغذات ان کے حوالہ کر دیتے ہیں.خود اٹھ کر سٹیج کی دوسری طرف آجاتے ہیں.وہاں خاکسار موجود ہوتا ہے.مجھے دیکھ کر کہتے ہیں کہ آپ بھی یہاں موجود ہیں.میں کہتا ہوں کہ جی حضور.پھر میں سوال کرتا ہوں که حضور وہ دوسرے والے حضور ( حضرت مرزا مسرور احمد ) کہاں گئے.آپ فرماتے ہیں کہ ابھی ان کی ضرورت نہیں وہ بعد میں آئیں گے ".یہ خواب بھی میں نے اپنی اہلیہ اختر درانی صاحبہ اور محترم زبیرخلیل صاحب نیشنل جنرل سیکرٹری کو سنائی تھی.یہ خواب حضور کی بیماری کے دوران میں نے دیکھی تھی.پھر جب حضور صحت یاب ہوئے.تو حضور کا پیغام سیکر ٹری منیر احمد جاوید صاحب نے پڑھ کر سنایا تھا.جب میں زبیر خلیل صاحب کو خواب سنا رہا تھا.تو انہوں نے بے ساختہ مجھ سے سوال کیا کہ وہ دوسرا شخص کون تھا، میں نے بڑے واضح الفاظ میں ان کو بتایا کہ محترم مرزا مسرور احمد صاحب تھے." iii.حضرت خلیفہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات سے ایک ہفتہ پہلے خواب میں میں نے دیکھا.ایک میدان میں میں اور میری اہلیہ کھڑے ہیں اور ایسے لگتا ہے، کہ جیسے ابھی ابھی

Page 510

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 508 یہاں جنگ لگی تھی اور ختم ہوئی ہے، اتنی دیر میں کیا دیکھتا ہوں کہ ایک طرف سے ایک قافلہ گاڑیوں پر سوار آرہا ہے.تقریباً یہ گاڑیاں تعداد میں سو کے لگ بھگ ہیں.سب سے آگے والی گاڑی میں حضرت خلیفہ مسیح الرابع ( رحم اللہ سوار ہیں ، میں سوچتا ہوں کہ یہ کہاں جارہے ہیں.( ) اسی وقت مجھے بتایا جاتا ہے.کہ ملک ترکی میں خلیفتہ اسی اپنی فوج لے کر داخل ہو رہے ہیں اور چونکہ خلافت عثمانی کا خاتمہ بھی ترکی میں ہوا تھا اور اب دوبارہ خلافت ترکی میں قائم کی جائے گی.ایک خاص بات یہ ہے کہ حضرت خلیفۃ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) اتنے نو جوان نظر آرہے ہیں جیسے کہ 20 یا 21 سال کا لڑکا ہوتا ہے.اتنے میں سماں بدلتا ہے اور میں ترکی کی ایمبسی کے سامنے کھڑا ویزہ لے رہا ہوں تا کہ میں بھی خلیفتہ امسیح کی فوج میں داخل ہو جاؤں.مجھے ویزہ مل گیا ہے.پھر میری خواب ختم ہوگئی.یہ خواب میں نے محترم مبارک احد تنویر مربی سلسلہ کو ایک ہفتہ قبل سنائی تھی.( تاریخ تحریر ا پریل 2003ء) ☆..مکرم ڈاکٹر اقبال احمد بھٹی صاحب پتو کی ضلع قصور غالباً 1998ء کی شور کی تھی خاکسار بطورنمائندہ شوری مرکز سلسلہ گیا ہوا تھا.پہلے ہی دن جب خاکسار شوری ہال میں داخل ہوا تو صدارت کے لئے مکرم محترم مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ کرسی صدارت پر تشریف فرما تھے.جب خاکسار کی نگاہ محترم مرزا مسرور احمد صاحب کے چہرہ مبارک پر پڑی تو ایسا محسوس ہوا کہ آپ بہت گہرائی میں کسی ہستی

Page 511

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 509 میں فرق ہیں فور اول اور ماغ پر ایک بجلی ہی کوندی کہ یہ چہرہ تو کسی خلیفہ کا معلوم ہوتا ہےا یسے محسوس ہورہا تھا کہ جیسے حضرت خلیفہ اسیح الثالث بیٹھے ہوئے ہوں.جب خلافت خامسہ کا انتخاب ہونا تھا تو خاکسار نے 1998ء کا القاء اپنی زوجہ محترمہ قدسیہ زری کو بتایا کہ محترم مرزا مسرور احمد صاحب کا چہرہ مبارک بطور خلیفہ دکھایا گیا تھا اور یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ خلیفہ اسیح الخامس حضرت مرزا مسرور احمد ہی ہوں گے.( تاریخ تحریر 07 دسمبر 2005ء) ۲۱.مکرمہ نازیہ پروین صاحبہ بنت چوہدری محمد احمد باجوہ دارالعلوم غربی صادق ربوہ جون ، جولائی 1998ء کی بات ہے کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ میں بیت احمد یہ میں بیٹھی ہوئی ہوں جیسے میں جمعہ کی نماز پڑھنے آئی ہوں میں نے سنتیں پڑھنی شروع کی ہی ہیں کہ ارد گرد بیٹھے ہوئے لوگوں میں چہ مگوئیاں اور پریشانی سی پھیل جاتی ہے جیسے اچانک کوئی بات ہوگئی ہو میں نے سنتیں مکمل کی ہیں اور میرے سامنے سطر میں میری دوست مالہ میٹھی ہے.میں نے اس سے پوچھا کہ کیا ہوا ہے اس نے جو بتایا وہ یہ کہ بہت دعا کرو.استغفر اللہ پڑھو اور اللہ کو یاد کرو.میری آنکھوں میں یہ بات سن کر آنسو آ جاتے ہیں اور میں بہت رورو کر اللہ کو یاد کرتی ہوں اس سے کس قسم کی مدد مانگ رہی ہوں.میں ایسے دعا مانگ رہی ہوں جیسے اس دعا کے بعد کوئی دعا نہیں جیسے زندگی اور موت.پھر اچانک خلافت کے بارے اعلان ہوتا ہے.اور اچانک آواز سنائی دیتی ہے کہ میاں مسرور احمد.پھر اچانک دل کو سکون

Page 512

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ہو جاتا ہے.میں نے اس خواب کا ذکر اپنی چھوٹی بہن سے کر دیا تھا.510 ( تاریخ تحریر 23 رمئی 2003ء) ۲۲- مکرم مسعود احمد صاحب.میٹھی ضلع تھر پار کر سندھ آج سے پانچ سال قبل ایک خواب دیکھا جولکھ کر ایک لفافہ میں بند کر کے رکھ دیا.13-14 اگست 1998ء کی درمیانی رات 11 بجے خواب میں دیکھا کہ حضرت لية اسم الرابع رحم الله او کرم صاحبزادہ م رامسر در حد صاحب ناظر اعلیٰ ایک میز پر دوسرے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں.حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) نے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو بین نما کوئی چیز دی اور فرمایا." اب یہ لکھا کریں گے " اس کے بعد آنکھ کھل گئی.( تاریخ تحریر 6 رمئی 2003ء) ۲۳ مکرم شیخ نعیم احمد صاحب ڈرگ کالونی کراچی خاکسار کے دادا شیخ فضل حق صاحب مرحوم آف سبی بلوچستان نے اپنی ایک رؤیا کا ذکر 1998ء میں خاکسار سے کیا تھا کہ انہوں نے پانچویں خلیفہ کو دیکھا ہے جس کی صورت حضرت مصلح موعود ( نور اللہ مرقدہ) سے بہت ملتی ہے.اُن کے استقبال کے لئے بلوچستان کے

Page 513

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 511 قبائل لڑکوں میں کو ئٹہ پہنچے ہیں اور ان کے ساتھ ان کا سامان بھی ہے.بعد ازاں خاکسار کے چچا مکرم احسان الحق صاحب صدر جماعت ٹھٹھہ نے خاکسار کو بتایا کہ باجی یعنی خاکسار کے دادا) نے حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کو پانچ لفافوں کے اندر بند کر کے پانچویں خلیفہ کا نام بھجوایا تھا.یہ نام انہوں نے کسی اور کو نہیں بتایا.☆.......( تاریخ تحریر 25 اپریل 2003ء) -i ۲۴ مکرم مبارک احمد ضیاء صاحب.عملہ حفاظت خاص.ربوہ 30 نومبر 1998 ء کی رات خاکسار بیت الفضل لندن میں ہی نوافل ادا کرنے کے بعد سوگیا.کیا دیکھتا ہوں کہ حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) فجر کی نماز کے لئے تشریف لائے ہیں.پھر حسب دستور سیر پر بھی گئے ہیں.حضور نے گرم کوٹ پہنا ہوا ہے اور بہت ہی آہستہ آہستہ چل رہے ہیں.جیسے بہت زیادہ بیماری کی وجہ سے کمزوری ہے.پھر حضور ایک کرسی پر تشریف فرما ہیں اور لگتا ہے کہ حضور چل پھر نہیں سکتے.پھر حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے گھر کے صحن میں کرسی پر بیٹھتے ہیں اور خاکسار کو فرماتے ہیں کہ کاغذ لاؤ.خاکسار دو کاغذ جن پر کچھ لکھا ہوتا ہے.بڑے ہی ادب سے پیش کرتا ہے.پھر خاکسار حضور کے پہلے بائیں رخسار پر اور پھر دائیں طرف گردن پر بوسہ لیتا ہے.اتنے میں مکرم و محترم قاسم شاہ صاحب بھی آتے ہیں اور حضور کی کوئی وصیت ہے اس کو پڑھ کر سناتے ہیں.حضور اس پر کچھ لکھتے بھی ہیں.پھر خاکسار بھی پڑھتا ہے.لیکن سمجھ نہیں آتی کہ وصیت کیا ہے اور ہم کیا پڑھتے ہیں.پھر خاکسار

Page 514

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ii.512 کی آنکھ کھل جاتی ہے.گھر کا محن جو ہے وہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کا ہی ہے.7 جنوری 2003ء کو خواب آئی کہ خاکسار بیت الفضل لندن میں ہے.بیت الفضل کا دروازہ جنوب کی طرف ہے اور کچھ سیڑھیاں سبز رنگ کی چڑھ کر او پر جانا پڑتا ہے کہ اتنے میں حضرت خلیفۃ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) تشریف لاتے ہیں.کریم رنگ کی شیروانی پہنے بہت ہی خوبصورت لگ رہے ہیں.حضور کے دائیں ہاتھ پر پٹی بندھی ہوئی ہے.حضور ہاتھ آگے کرتے ہیں اور خاکسار پٹی بندھے ہاتھ کو دیر تک چومتا رہتا ہے.پھر خاکسار حضور کے مکان کی سیڑھیوں کی طرف چلا جاتا ہے کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کی پیار بھری آواز سنائی دیتی ہے اور آپ مجھے ڈھونڈ رہے ہیں.آپ نے تین دفعہ میرا نام لے کر مجھے پکارا ہے.خاکسار دوڑ کر آپ کی طرف جاتا ہے.خاکسار کے پاس ایک عدد ٹارچ اور ایک عدد ریوالور بھی ہے.پھر کچھ مہمانوں کو چھوڑنے گیسٹ ہاؤس نمبر 41 یا نمبر 53 کی طرف چلا جاتا ہوں.( تاریخ تحریر 15 جولائی 2004ء) ☆..-۲۵ مکرم رشید احمد زاہد صاحب لندن یو کے خاکسار اللہ تعالیٰ کو حاضر ناظر کر کے حلفیہ بیان کرتا ہے کہ 6-5 سال قبل خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ ربوہ میں وفات پاگئے ہیں اور جنازہ قصر خلافت کے مغربی دروازے سے نکل کر جامعہ نصرت احمد یہ ربوہ کے سامنے سڑک پر سے گزرتا ہوا بہشتی مقبرہ کی طرف جارہا ہے.اس جنازہ کو دیکھنے کے لئے سڑک کے دونوں طرف بہت ہی تعداد

Page 515

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 513 میں لوگ کھڑے ہیں.اور اس موقعہ پر خاکسار بھی ان میں شامل ہے.خدام حسب معمول بڑی مستعدی سے ڈیوٹیاں دے رہے ہیں.جنازہ آہستہ آہستہ جارہا ہے اور جنازہ کے پیچھے ایک بہت بڑا ہجوم ہے.جوں جوں جنازہ آگے بڑھ رہا ہے اور جنازے کے ساتھ لوگ بھی ساتھ ساتھ چل رہے ہیں اور جو لوگ آگے ہیں الٹے پاؤں پیچھے ہٹتے جاتے ہیں اور جب جنازہ مین جامعہ نصرت ربوہ کے سامنے سے گزر رہا ہوتا ہے تو خاکسار نے دیکھا کہ حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) بھی جنازہ کے ساتھ ساتھ چل رہے ہیں.تو خواب میں میرے دل میں یہ خیال پیدا ہوتا ہے کہ حضور ( رحمہ اللہ ) تو زندہ ہیں اور اسی لمحہ نظارہ بدلتا ہے اور حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کا چہرہ مبارک دھندلا سا دکھائی دیا اور ساتھ ساتھ جنازہ آگے بڑھتا چلا جارہا ہے.اور لجنہ اماءاللہ کے دفتر کے قریب بہشتی مقبرہ کی طرف مڑتا ہے تو دوبارہ یہ نظارہ دہرایا گیا ہے.حضرت مرزا مسرور احمد کا چہرہ مبارک بہت واضح اور صاف مع پگڑی دکھائی دیتا ہے حتی کہ جنازہ بہشتی مقبرہ پہنچ کر رکھ دیا جاتا ہے.اور نماز جنازہ کے لئے قطار میں بن رہی ہیں.بعدۂ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب نے حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی نماز جنازہ پڑھائی.نماز جنازہ پڑھنے کے دوران ہی خواب میں میرے دل میں سے آواز نکلی کہ حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ) کی وفات حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی وفات کے قریب ہوگی.اس کے بعد خاکسار کی آنکھ کھل گئی.( تاریخ تحریر 07 /اگست 2005ء)

Page 516

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے -i ۲۶ مکرم ریاض محمود باجوہ صاحب مربی سلسلہ شعبہ تاریخ احمدیت.ربوہ 514 مورخہ 7 رمئی 1999 ء کی رات خواب میں دیکھا کہ خاکسار بیت اقصیٰ ربوہ میں موجود ہے اور منبر پر حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کھڑے ہیں.آپ کے سر پر سفید پگڑی ہے اور چہرہ پر بہت نور ہے پگڑی کی سفیدی اور چہرہ مبارک کا نور مجھے بہت نمایاں نظر آتا ہے یہ نظارہ بڑا ایمان افروز اور دل کش تھا بڑا ہی یا درہنے والا تھا.بیداری کے بعد ذہن میں یہ نظارہ تازہ رہا.ii.جس دن بیت الفضل لندن میں خلافت خامسہ کا انتخاب عمل میں آیا تو خاکساراپنے کوارٹر میں سویا ہوا تھا اور ٹی وی بھی میرے سرہانے پڑا تھا.خواب میں دیکھا کہ.حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب جماعت احمدیہ کے پانچویں خلیفہ منتخب ہو گئے ہیں.اور ایم ٹی اے پر آپ کے مبارک وجود کو دکھایا جا رہا ہے.خواب میں ہی میرے دل میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور ساتھ ہی دل میں خیال آیا کہ حضور انور کا نام مسرور احمد ہے اور بذریعہ MTA آپ کا دیدار ہو رہا ہے اور آپ کو دیکھ کرلوگوں میں خوشی کے جذبات ہیں.چلو یہ مسئلہ بھی اب حل ہو گیا کہ مہدی "سر" من رای " غار سے ظاہر ہو گا یعنی اسے جو بھی دیکھے گا خوش ہوگا.خواب سے بیدار ہوا تو صبح چار بجے کا وقت ہوگا خاکسار نے فوراً ٹیلی ویژن آن کیا تو صاحبزادہ مرزا مسرور احمد کی تصویر دیکھی نیچے کوئی شعر تھا.شعر پڑھتے ہی معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے صاحبزادہ میاں مسرور احمد صاحب کو منصب خلافت پر فائز فرمایا ہے.ساتھ ہی دل میں بڑی خوشی اور سرور کی کیفیت پیدا ہوگئی.فالحمد للہ ( تاریخ تحریر 07/دسمبر 2005ء)

Page 517

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے -i ۲۷ مکرمه فرحت باجوہ صاحبہ گلشن آباد ہاؤسنگ سوسائٹی راولپنڈی 515 اگست 1999 ء میں جب حضرت خلیلہ اسمع الرابع (رحمہ اللہ ) بیمار تھے تو میں نے ان کے لئے نفل پڑھ کر دعا کی تو خواب میں دیکھا کہ دو بیر کیں ہیں.ایک میں صف پر حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب بیٹھے ہیں تو ساتھ میں علمی شافعی جولقاء مع العرب پروگرام میں آتے تھے.آکر آپ کے پاس بیٹھ جاتے ہیں.رات کا وقت ہے اور لوگوں کا بہت بڑا ہجوم ہے اور لوگ رور ہے ہیں.دوسری بیرک میں خلافت کا انتخاب ہورہا ہے.اور تھوڑی دیر بعد لوگ رو بھی رہے ہیں اور ایک دوسرے کو مبارک باد بھی دے رہے ہیں.یہ بعینہ وہی منظر تھا جو خلافت خامسہ کے انتخاب کے وقت MTA پر دیکھا.ii.خواب میں دیکھا کہ میرے ابا جان مرحوم چوہدری احمد حسین صاحب باجوہ (جو اس وقت حیات تھے ) وہ شادی کر رہے ہیں اور میری والدہ بہت رنجیدہ ہیں کہ میرا بھائی مسرور احمد ( جو جرمنی میں ہے ) ایک کرسی پر جو بہت ہی خوبصورت ہے آکر بیٹھ جاتا ہے.تھوڑے فاصلے پر میری کزن بشری عطا ء اللہ بھی بیٹھی ہے.!!!~ میرے ابا جان مرحوم ( جو اس وقت حیات تھے اور ان کی وفات 23 جون 2005ء کو ہوئی ) ایک کرسی پر بیٹھے ہیں کہ دیکھتے ہی دیکھتے ان کا چہرہ میرے بھائی مسرور احمد کے چہرے میں بدل جاتا ہے.یہ خواہیں میں نے تقریباً چار سال پہلے دیکھی تھیں.تاریخ تحریر 25 /اکتوبر 2005ء)

Page 518

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۲۸.مکرم حنیف احمد محمود صاحب نائب ناظر اصلاح و ارشا دمرکزیہ، ربوه 516 یہ میری تحریر جو خاکسار نے اپنی ڈائری سے نوٹ کی ہے مورخہ 08 /ستمبر 1999ء کی ہے.سیدنا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) ان دنوں شدید بیمار تھے.دو خطبات جمعہ پر بھی حضور ( رحمہ اللہ ) تشریف نہ لائے تھے.جس کی وجہ سے شدید پریشانی اور طبیعت فکر مند تھی اور حضور کی صحت یابی کے لئے دعائیں کرنے کا موقعہ مل رہا تھا.اس اثناء میں ( خاکسار اسلام آباد میں بطور مربی متعین تھا ) ایک خواب دیکھا.(جوڈائری سے تحریر ہے) حضور ( رحمہ اللہ ) اپنے مبارک ہاتھوں سے ایک بہت ہی پیارا اور خوبصورت ڈیزائن والا سویٹر بن رہے ہیں جو مکمل ہونے والا ہے.مکمل ہونے پر حضور وہ سویٹر مجھے تحفہ یہ فرماتے ہوئے اور سمجھاتے ہوئے دے رہے ہیں کہ جس طرح اس سویٹر کے ڈیزائن میں تانے بانے آپس میں جڑے ہوئے ہیں.پیوست ہیں اور ایک بہت ہی خوبصورت نقشہ یہ ڈیزائن پیش کر رہا ہے اسی طرح میری جماعت کا نظام ہے جو بہت مضبوط ہے اور احباب جماعت آپس میں محبت واخوت کے رشتہ میں جڑے ہوئے ہیں.پھر حضور خواب میں ہی مجھ سے پوچھتے ہیں.کیوں ایسا ہی ہے نا!خاکساراثبات میں جواب دیتا ہے کہ میری آنکھ کھل جاتی ہے.یہ خواب جو میں نے بیان کی حضرت خلیفہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کی وفات کا اشارہ دے رہی تھی اور نظام خلافت کے دوام کا بھی..خلافت خامسہ کے بارے خاکسار نے کوئی خواب تو نہ دیکھی لیکن چونکہ الہی اشاروں کو بھی جمع کرنا مقصود ہے اس لئے تحریر میں لارہا ہوں کہ خدا کو حاضر و ناظر جان کر مجھے یقین محکم تھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ اسیح الخامس ہوں گے اور خلافت سے قبل آپ سے ملاقات کے وقت ہمیشہ خلیفہ اسیح والا ادب ملحوظ خاطر رہتا.اس امر کا ذکر ( گو مجھے

Page 519

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 517 نہیں کرنا چاہیے تھا) اپنی اہلیہ محترمہ زکیہ فردوس صاحبہ سے اور مجھے یاد پڑتا ہے اپنے بیٹے عزیزم سعید الدین احمد سے بھی کیا تھا.اس کی وجہ یہ تھی کہ میرے والد محترم چوہدری نذیر احمد سیالکوٹی صاحب مرحوم جن کو افراد خاندان سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے عقیدت کی حد تک پیار تھا نے کبھی بھی مجھے کسی فرد خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے ملاقات کے لئے مجبور نہ کیا تھا مگر دو ہستیوں کے لئے.ایک حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب اور دوسرے حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے لئے.حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب سے تو خاکسار خوب واقف تھا.وہ بھی مجھے جانتے تھے.مگر حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب سے نہ میں واقف تھا اور نہ آپ مجھے جانتے تھے اس لئے ملاقات میں مجھے حجاب سا رہا مگر میرے اباجان نے مجھے اس شخصیت سے ملنے کے لئے بہت مجبور کیا.آپ چونکہ نائب وکیل المال تھے اور محترم ابا جان ان کے دفتر میں بطور واقف زندگی ملازم تھے.بالآخر مجھے حضرت صاحبزادہ صاحب سے ملا کر ہی محترم ابا جان نے سانس لیا.محترم اباجان کی وفات چونکہ نومبر 1993 ء کی ہے اس لئے یہ واقعہ اس سے پہلے کا ہے.اس سے قبل چونکہ محترم اباجان نے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب سے ملاقات کرنے پر مجبور کیا تھا اور بعد ازاں آپ خلافت کے مقام پر متمکن ہو گئے.اس لئے مجھے یہ بات کھٹک گئی کہ محترم ابا جان جو بہت نیک اور متقی فراست رکھنے والی اور دور رس نگاہ رکھنے والی شخصیت تھے اپنی روحانی آنکھ سے حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کو خلافت کے مقام پر دیکھ رہے تھے.تبھی تو مجھے ملاقات پر مجبور کیا.واللہ اعلم بالصواب.خاکسار نے اس بات کو اپنے بھائیوں سے ذکر کیا تو دو بھائیوں عزیزم مجید احمد بشیر سلمہ اللہ لا ہور اور عزیزم ڈاکٹر مبارک احمد شریف مسلمہ اللہ ربوہ نے اس کی تصدیق کی اور کہا کہ اباجان نے ہمیں بھی بہت مجبور کر کے محترم میاں صاحب سے ملوایا تھا.اور ملاقات کرنے کے

Page 520

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے لئے دفتر کے کئی چکر بھی لگانے پڑے تھے.518 تاریخ تحریر 21 نومبر 2005ء) -i ۲۹ مکرم ناصر احمدمحمود صاحب مربی سلسله گلشن راوی لاہور میں حلفاً بیان کرتا ہوں کہ مورخہ 17 ستمبر 1999ء بروز جمعتہ المبارک صبح کے وقت خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفہ مسیح الرابع ( رحمہ اللہ ربوہ تشریف لائے ہیں اور جامعہ احمدیہ کا معائنہ کر رہے ہیں.جیسے جلسہ سالانہ پر ہوتا ہے.آخر پر خدام سے ملاقات کرتے ہیں جامعہ احمدیہ کے اسٹاف روم سے گیلری جو لائبریری کی طرف جاتی ہے اس میں خدام ترتیب سے کھڑے ہیں حضور نے ملاقات شروع کی ہے.حضور ( رحمہ اللہ) کے پیچھے حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب اور آپ کے پیچھے میں کھڑا ہوں.نصف سے زائد خدام سے ملاقات کرنے کے بعد حضور خود لائن میں کھڑے ہو گئے اور حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو ارشاد فرماتے ہیں کہ باقیوں سے آپ بحیثیت خلیفہ کے ملاقات کریں.-ii ایک ہفتہ کے وقفہ سے پھر یہی خواب دیکھا کہ سارے منظر وہی ہیں صرف فرق یہ ہے کہ اس دفعہ حضور ( رحمہ اللہ ) خدام سے ملاقات کرسی پر تشریف فرما کر کر رہے ہیں.حضرت میاں مسرور احمد صاحب اور خاکسار کرسی کے پیچھے کھڑے ہیں.حضور کرسی سے اٹھے اور حضرت میاں مسرور احمد صاحب کو کرسی پر بٹھا دیا اور اپنے سر سے پگڑی اتاری حضرت میاں مسرور احمد صاحب کے سر پر رکھ دی اور خود غائب ہو گئے.

Page 521

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 519 جب پہلی دفعہ خواب آئی تو خاکسار نے اپنی اہلیہ مبارکہ ناصر صاحبہ سے ذکر کیا کہ میں نے ایسی خواب دیکھی ہے معا مجھے احساس ہوا کہ ایک خلیفہ کے وقت میں دوسرے کا ذکر کرنا مناسب نہیں ہے تب خا کسار نے اپنی بیگم سے وعدہ لیا کہ یہ خواب تم کسی کو نہیں بتاؤ گی.تاریخ تحریر 25 جولائی 2004ء) ☆...مکرم سید حمیدالحسن شمس صاحب.زعیم انصار اللہ سمبر یا ضلع سیالکوٹ جن دنوں حضرت خلیفہ مسیح الرابع ( رحمہ اللہ) بہار تھے میں اپنے بیٹے مکرم سید سعید الحسن صاحب مربی سلسلہ چنگا بنگیال کے پاس گیا ہوا تھا کہ ایک رات کو میں نے خواب دیکھی کہ ایک بہت بڑا ہال ہے جس میں ہماری جماعت کا اجتماع ہو رہا ہے اس اجتماع میں ایک سٹیج لگا ہوا ہے جماعت کے علماء کرام اور بزرگان سلسلہ اور دیگر عہدیداران موجود ہیں.اچانک حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے سر پر خلافت کی پگڑی دیکھ کر حیران ہوتا ہوں اور کسی سے پوچھتا ہوں کہ خلیفہ صاحبزادہ صاحب بن گئے ہیں مجھے بتایا گیا کہ ابھی دیر ہے میں نے کہا کہ حضرت خلیفہ رابع ( رحمہ اللہ ) تو صحت مند ہو رہے ہیں.مجھے کہا گیا کہ ابھی دیر ہے خلیفہ یہی ہوں گے.پھر میرے آنکھ کھل گئی.( تاریخ تحریر 27 اپریل 2003ء)

Page 522

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 520 -i ۳۱.مکرم ڈاکٹر ملک مجیب الرحمان صاحب ابن حضرت ملک سیف الرحمن صاحب ( مرحوم) نارشان صاحب ( مرحوم) امریکہ 1999ء میں جب حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحم اللہ ) کی پہلی دفعہ طبیعت کی خرابی کی خبر ملی تو سخت گھبراہٹ پیدا ہوئی کہ اب کیا ہوگا.اور دل دعا کی طرف مائل ہوا.تب میں نے خواب میں دیکھا کہ محترم عطاء المجیب راشد صاحب سے ملا ہوں اور ان سے باتیں کر رہا ہوں.اس خواب سے دل میں تسلی پیدا ہوئی کہ جب بھی وقت ہوگا.اللہ تعالیٰ جماعت کے لئے ایک خلیفہ راشد کو بھیج دے گا.جو کہ دعاؤں کے نتیجے میں مجیب خدا کی عطا ہوگا.ii.اُسی زمانے میں میرے ایک بہنوئی نے خواب دیکھا کہ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کہیں جارہے ہیں اور ان کے پیچھے حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب اکیلے !!!~ چل رہے ہیں.iii.اور ابھی حضرت خلیفہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات سے اگلے روز میری بڑی ہمشیرہ مسز امتہ اللطیف اہلیہ مکرم ڈاکٹر کریم اللہ زیروی صاحب نے خواب میں دیکھا جس میں واضح طور پر بتایا گیا کہ نئے خلیفہ کا نام مرزا مسرور احمد ہوگا.22 اپریل 2003ء کی رات کو ہم بیت فضل لندن کے سامنے سڑک کے پارکھڑے قدرت ثانیہ کے ظہور کے انتظار میں تھے.آخر 1:35 پر محترم عطاء المجیب راشد صاحب کی زبان سے ہی جب یہ اعلان ہوا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو خلیفہ مسیح الخامس منتخب کیا گیا ہے تو دل خوشی ومسرت سے بھر گیا.اور اللہ تعالیٰ کی حمد زبان پر جاری ہوگئی.تاریخ تحریر 26 اپریل 2003ء)

Page 523

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۳۲ مکرمہ طیبہ وحید صاحبہ زوجہ مکرم ڈاکٹر خواجہ وحید احمد صاحب شکور پارک ربوه 521 میں حلفا تحریر کرتی ہوں کہ میں نے اکتوبر 2000 ء خواب میں دیکھا کہ میں لجنہ ہاں جاتی ہوں اور دفتر مرکز یہ پاکستان والے اُس کمرے میں جسے کھانے کے کمرے کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے کھڑی ہوں اور ایک بہت ہی طویل کھانے کی میزگی ہے اور احساس یہ ہے گویا اُس دن میری طرف سے کھانے کی دعوت ہے اور میز پر محترمہ صاحبزادی امتہ الصبوح صاحبہ (جو اس وقت صدر لجنہ ربوہ ہیں ) چند خواتین کے ہمراہ کھانا کھا رہی ہیں اور کھانے میں مسور کی دال اور روٹی ہے.جب وہ کھانا کھا چکتی ہیں تو مجھے کہتی ہیں کہ طیبہ میاں صاحب (صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ) تو یہ دال نہیں کھاتے جس پر میں پریشان ہو جاتی ہوں اور سوچتی ہوں کہ اب تو وہ کھانا کھانے آنے والے ہیں.میں کیا کروں اور سوچتی ہوں کہ ایسا کیا فریزر میں پڑا ہے جو کہ جلدی سے تیار ہو جائے.میں اسی خیال کے تحت چکن کو کڑاہی میں تمام تر مصالحہ جات کے ساتھ ڈال کر چولھے پر رکھ دیتی ہوں اور سوچنے لگتی ہوں کہ کاش حضرت میاں صاحب کسی وجہ سے لیٹ ہو جائیں اور ان کے تشریف لانے سے پہلے کھانا تیار ہو جائے.لیکن ابھی کھانا تیار نہیں ہوا ہوتا کہ حضرت میاں صاحب تشریف لے آتے ہیں.حضور اُسی کرسی پر جس سے باجی صبوحی اٹھی تھیں تشریف فرما ہو جاتے ہیں اور میری طرف دونوں ہاتھوں سے اشارہ کر کے کہتے ہیں کہ لاؤ کھانا لا ؤ اور میں گھبرا کر باجی صبوحی جو کہ حضور کے پیچھے جا کھڑی ہوتی ہیں کی طرف دیکھتی ہوں کہ اب کیا کروں؟ جس پر حضور میری پریشانی کو سمجھ جاتے ہیں اور اٹھ کھڑے ہوتے ہیں مجھے کہتے ہیں کہ میں " قصر خلافت جا رہا ہوں تم میرا کھانا وہیں بھجوا دو " اور جیسے دھیمی مسکراہٹ سے آتے ہیں اُسی مسکراہٹ سے چلے جاتے ہیں.

Page 524

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 522 آنکھ کھلنے پر جو کیفیت نمایاں تھی وہ یہ تھی کہ یہ خواب عام سا خواب نہیں ہے.یہ خواب اپنے شوہر محترم ڈاکٹر خواجہ وحید احمد صاحب کو سنایا تو انہوں نے مجھے کہا کہ یہ خواب کسی اور مت سنانا یہ تو صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے آئندہ خلیفہ بننے کی طرف اشارہ ہے.( تاریخ تحریر 26 مئی 2008ء) ۳۳ مکرم ایس اے طارق احمد صاحب.سری لنکا The Dream in brief during my ITICAF " I saw one new face delivering the Friday sermon after which I am concentrating my mind very seriously on M.T.A.Then I saw the name "Masroor" was mentioned on the T.V screen.I woke up immediately then after little time with prayers I slept again.Then I heard the voice "Masroor" very clearly, Once Again........Of course, I have seen many others dreams, I have written same to Khalifathul Massih IV, but this particular part, I kept in my mind very silently.But after demise of Khalifathul Massih IV, I told very secretly to my Aunty

Page 525

523 خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے (National Sadr Lajna Imaillah Sri Lanka) with plenty of tear drops in my eyes on the same day I heard the news, I requested her to pray for the Khilafat.When I heard the news from MTA this morning around 3.45 AM (Sri Lanka Time) I find myself further emotional with plenty of tears and said ALHAMDOLILLAH.And prayed two Rakkats for our bellowed New Huzur.(ترجمہ) حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ بہت بیمار تھے اس سال رمضان میں اعتکاف کے دوران میں نے خواب میں دیکھا کہ MTA کی سکرین پر ایک نیا چہرہ خطبہ دے رہا ہے.جس کا نام مسرور ہے.پھر بیدار ہو گیا.تھوڑی دیر بعد دوبارہ نیند آگئی تو بہت واضح آواز آئی "مسرور ".میں نے بہت کی خواہیں دیکھی ہیں.جوحضرت خلیفہ اس الرابع رحمہ اللہ و ساتھ ساتھ لکھتا رہا.اسے نہ لکھا مگر حضرت خلیفتہ اسیح الرابع رحمہ اللہ کی وفات کے بعد اس خواب کو خاکسار نے اپنی آنٹی صدر لجنہ اماءاللہ سری لنکا سے آنسوؤں کی لڑی میں بیان کیا.آج صبح 3:45 سری لنکا کے وقت کے مطابق جب MTA پر حضرت مرزا مسرور احمد کے خلیفہ بنے کی خبر سنی تو الحمد للہ پڑھا اور دورکعت نماز نئے خلیفہ کے لئے پڑھی.تاریخ تحریر 23 اپریل 2003ء)

Page 526

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۳۴ مکرمہ نصیره لیاقت صاحبه زوجہ لیاقت علی خاں صوفی ہو میو پیتھک ربوہ 524 میں حضرت خلیفہ امسح الرابع (رحمہ اللہ ) کی بیماری کے دوران آپریشن سے پہلے ایک رات حضور کی صحت کے لئے دعا کرتی کرتی ہوئی کہ خواب میں میں خود سے کہتی ہوں کہ "ہائے حضور فوت ہو گئے اور اب میاں مسرور احمد خلیفہ بنیں گے " ساتھ ہی ایک دم میری آنکھ کھل گئی.میں سخت بے چین ہوئی.حضور کے لئے بہت دعائیں کرتی رہی پھر حضور کے آپریشن کے بعد اللہ تعالیٰ نے جب صحت دی تو میں نے اپنی خواب میں مسرور کا مطلب خوشی اخذ کیا اور میں بہت خوش تھی کہ خدا نے حضور رحمہ اللہ کو موت کے منہ سے نکال کر ہمیں خوشی دی ہے.اور جب میں نے اچانک حضور کی وفات کی خبر سنی تو دل کانپ اٹھا اور ساتھ ہی وہ خواب دوبارہ میرے ذہن میں آگئی تو اس رات کو میں نے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کا نام ایک پر چہ پر لکھ کر اس کو بند کر کے اپنی بیٹی کو دیا کہ اس کو تالے میں رکھ دو یہ میری امانت ہے.جب میں کہوں تو اس کوکھولنا.جب خدا نے ہمیں دوبارہ خلافت کی نعمت عطا کی اور جونہی آپ کا نام بولا گیا تو میں نے بے اختیار الحمد للہ کہا اور بیٹی سے کہا جاؤ اور پرچی نکال کر اس کو پڑھو کہ اس سے ایمان بڑھتا ہے کہ خلیفہ خدا بنا تا ہے.( تاریخ تحریر 26 را پریل 2003ء) ۳۵ مکرم حلیمہ کرامت صاحبہ دار النصر شرقی.ربوہ حضرت خلیفہ المسیح الرابع (رحم اللہ) کی بیماری کے دوران خواب میں دیکھا کہ حضور

Page 527

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 525 ملاقات کے دوران پردے کے پیچھے تشریف فرما ہیں.سفید پر دے ہیں.پردے کے پیچھے سے آواز آتی ہے.السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ.میں سوچتی ہوں یہ تو نو جوان خلیفہ کی آواز ہے.میں تھوڑا سا پردہ ہٹا کے دیکھتی ہوں اور کہتی ہوں کہ یہ تو ہمارے حضور نہیں.ہمارے حضور تو بوڑھے تھے.میں اس وقت یہ مجھی کہ حضور صحت مند ہو جائیں گے لیکن اب پتا چلا ہے کہ یہ خواب حضرت خلیفہ المسیح الخامس ایدہ اللہ کے بارے میں تھی.( تاریخ تحریر 06 مئی 2003ء) ۳۶.مکرم عبدالمناف صاحب ولد محمد اسماعیل سید والا ضلع شیخوپورہ حضرت خلیلة اصبح الرابع (رحمہ اللہ ) جب پیار تھے تو میں نے خواب میں دیکھا کہ میں ایک چارپائی پر لیٹا ہوا ہوں.سورج گرہن لگ گیا ہے.اور آہستہ آہستہ سارا سورج تاریک ہو گیا ہے اس کے بعد اتنی تیز ہوا چلی کہ سفیدہ نما درخت زمین سے لگ گئے اور مکئی کی چھوٹی چھوٹی فصل بھی زمین کے ساتھ لگ گئی.میں ڈر گیا کہ اب کیا بنے گا.اس کے بعد ہوا رک گئی اور لمبے لمبے درخت اور مکئی کی فصل بھی سیدھی ہو گئی.تاریخ تحریر 31 جولائی 2004ء)

Page 528

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے ۳۷ مکرم سید شریف احمد شاہ صاحب شیخ پور ضلع گجرات 526 حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کی بیماری پر حضرت مرزا مسرور احمد کی طرف سے بطور ناظر اعلیٰ اعلان شائع ہوا تھا اس وقت مجھے خواب آیا کہ میں نے دیکھا کہ حضرت مرزا شریف احمد صاحب نے حضرت مرزا مسرور احمد کوفرمایا کہ " آپ یہاں بیٹھیں اور ہم چلتے ہیں " تاریخ تحریر 20 نومبر 2005ء) مکرم شیخ نثار احمد صاحب ولد شیخ محمد شریف سمن آبا دلا ہور حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی تیاری کے آخری ایام میں ایک رات خاکسار نے خواب دیکھا کہ میں ایک جگہ کھڑا ہوں جہاں جماعت کے اور دوست بھی ہیں اور میں خواب میں ہی خیال کرتا ہوں کہ حضرت خلیفہ المسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) وفات پاگئے ہیں.اس کے بعد اسی جگہ یہ اعلان ہوتا ہے کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ منتخب ہو گئے.یہ خواب اتنا واضح اور صاف تھا کہ اس وقت میں نے پریشانی میں کیونکہ حضرت خلیفہ المسیح الرابع ( رحمہ اللہ) اس وقت زندہ تھے اور ایک خلیفہ وقت کی زندگی میں ان کی وفات دیکھنا بظاہر ایک احمدی کے لئے بہت پریشان کن ہوتا ہے.یہ خواب خاکسار نے اپنی والدہ اور بیگم صاحبہ کے علاوہ اپنے حلقہ کے صدر محترم قریشی محمود احمد صاحب جواب نائب امیر جماعت احمد یہ لا ہور ہیں کو بھی سنایا.

Page 529

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 527 اتفاق سے جب خاکسار حضرت خلیفہ مسیح الرابع حمہ اللہ کے جنازے میں شرکت کے لئے لندن جار ہا تھا تو مکرم قریشی محمود احمد صاحب نائب امیر لاہور جو میرے ساتھ اسی جہاز میں سفر کر رہے تھے.میں نے یاد دلایا کہ یہ خواب میں نے کچھ عرصہ پہلے دیکھا تھا اس وقت خاکسار نے جہاز میں یہی دعا کی کہ جو بھی خدا تعالیٰ کی طرف سے خلیفہ منتخب ہوگا انشاء اللہ جماعت کے لئے " مسرور " اور خوشی کا باعث ہوگا.تاریخ تحریر 20 اکتوبر 2005ء) ۳۹.مکرم خواجہ مظفر احمد صاحب مربی سلسلہ وکالت دیوان ربوه حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی بیماری کے آخری ایام میں انفرادی اور اجتماعی دعاؤں کا بہت موقعہ ملا.ہر وقت کچھ ہو نہ جانے کی فکر دامن گیر رہتی تھی.روزانہ لندن فون اور فیکس کے ذریعے رابطے رہتے.حضرت خلیفہ اسیح الرابع (رحمہ اللہ ) زیر علاج تھے.15-14 کو رات سوتے میں یوں محسوس ہوا کہ کوئی کہہ رہا ہے.خوشی آتی ہے خوشی.روزانہ حضور کی صحت یابی کے لئے دعائیں کرتے سوئے.سوچتا رہا کہ حضور ضرور صحت یاب ہو جائیں گے.18 اپریل 2003ء کو بیت الفضل لندن میں منعقدہ مجلس عرفان دیکھی سنی تو دل باغ باغ ہو گیا.حضرت خلیفہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ) کا مسکرا تا چہرہ ،مزاح اور علم وعرفان کی مسرور کن لہر تھی جو نظروں کو ادھر ادھر نہ ہونے دیتی تھی.سوچا کہ یہ خوشی ہے جو اللہ تعالیٰ نے دی ہے.ابھی خوشی کی کیفیت سے نکلے بھی نہ تھے کہ لندن سے دوسرے روز ہی ایک فون نے

Page 530

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 528 قیامت صغری بر پا کر دی.کچھ سوجتا نہ تھا کیا کریں.کسی کو بتانے کی ہمت نہ پڑتی تھی.شدید کرب کی کیفیت تھی.ایسے محسوس ہوتا تھا کہ کوئی دل کو دبارہا ہو.خوشی تو غم کا پہاڑ بن گئی.معلوم نہ تھا کہ کسی اور خوشی کی بھی بات ہورہی ہے.خاکسار چونکہ جولائی 2005 ء تک عرصہ 9 سال امیر و مشنری انچارج قازقستان رہا ہے.اس عاجز کو انتخاب خلافت کمیٹی کا ممبر ہونے کے ناطے مکرم و محترم عطاء المجیب راشد صاحب امام بیت الفضل لندن کا فون آتا رہا کہ جلد لندن پہنچ جائیں.21-20-19 را پریل ایمبسی میں چھٹی تھی.22 کو صبح ایمبسی پہنچا.الہی تصرفات کے تحت کھڑے پاؤں ویز املا.فوراً ٹکٹ خریدا.براستہ ازبکستان انتخاب خلافت کمیٹی کے اجلاس شروع ہونے سے ایک گھنٹہ پہلے بیت المفضل لندن پہنچا.ان دعاؤں کی گھڑیوں میں سوائے گریہ وزاری کے کچھ سوجتا نہ تھا.اللہ تعالیٰ نے وہ خوشی حضرت مرزا مسرور احمد خلیفہ مسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے رنگ میں عطا کر دی.اجلاس کی کارروائی کے دوران انتخاب ہو جانے تک یہی دعا کرتے رہے کہ یا الہی مبارک وجود عطا کر اور کسی بھی آزمائش سے محفوظ رکھ.خاکسار حلفاً خدا کو حاضر ناظر جان کر یہ گواہی دیتا ہے کہ ناموں کے پیش ہو جانے کے بعد جب ووٹ دینے کا موقعہ آیا اور مکرم ومحترم چوہدری حمید اللہ صاحب نے مرزا مسرور احمد نام بولا ہی تھا تو سر نیچے تھا اور ہاتھ اوپر.یوں لگا کہ کسی غیبی طاقت نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور اوپر اٹھادیا.یہ کیفیت چند لمے تھی.تھوڑی ہی دیر بعد خلافت خامسہ کے قیام کا اعلان سنتے ہی ایک طرف غم سے آنسو دبائے نہیں جاتے تھے تو دوسری طرف خوشی سے آنسو تھمتے نہ تھے.حضرت اقدس خلیفہ اسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے مختصر خطاب لمبی دعا، طویل معانقہ اور ہاتھ پر بیعت ودعا کے بعد حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کے جنازہ اور تدفین کے مراحل کے لئے دل ام

Page 531

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے مطمئن ہو گیا.529 تاریخ تحریر 26 نومبر 2005ء) مکرمہ امتہ الحفیظ صاحبہ صدر لجنہ اماءاللہ ضلع چکوال عاجز ہ اللہ تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر یہ بیان کرتی ہے.یہ اس دن کا واقعہ ہے جب حضرت خلیفہ امسیح الرابع ( رحمه الله ) خطبہ جمعہ ارشاد فرمارہے تھے اور بیماری کے باعث کمزوری آپ پر غالب آگئی وہ ایسا وقت تھا کہ تمام جماعت ایک عجیب کرب میں مبتلا ہو گئی اور اپنے پیارے آقا کے لئے دعاؤں میں لگ گئی.خاکسارہ کو بھی اللہ تعالیٰ نے انتہائی دلسوزی سے اپنے آقا کے لئے دعا کرنے کی توفیق عطا فرمائی.مغرب کی نماز میں پہلی رکعت کے دوسرے سجدے میں صرف اور صرف اپنے آقا کی صحت یابی کے لئے دعائیں کر رہی تھیں کہ عجیب کیفیت طاری ہوئی اور اچانک زبان پر یہ الفاظ آئے کہ " آنے والا خلیفہ مرزا شریف کی نسل سے ہوگا اس کے بعد دل میں انتہائی خوف پیدا ہوا.بہت دعائیں کی استغفار کیا کہ یہ کیا ہوا.اس بات کا ذکر نماز کے بعد بچوں سے کیا دل کی عجیب کیفیت تھی بہر حال یہ تو الہی فیصلے ہوتے ہیں جو رب العالمین چاہتے ہیں ہم تو اس کے در کے غلام ہیں.حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب جب خلیفہ اسیح منتخب ہو گئے تو سب سے منته پہلے میرے داماد محترم عطاء المنان صاحب ابن مکرم راجہ نصیر احمد صاحب ناظر اصلاح وارشاد مرکزیہ نے ربوہ سے فون کر کے اطلاع دی کہ آپ کی بات پوری ہوگئی ہے اور حضرت مرزا

Page 532

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے شریف احمد صاحب حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کے دادا جان ہیں تو مجھے بھی انتہائی خوشی ہوئی.530 ( تاریخ تحریر یکم نومبر 2005ء)..*..دیکھا کہ -i مکرم محمد یونس شکرانی صاحب بستی شکرانی ضلع بہاولپور حضرت خدیجہ مسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کی پہلی بیماری کے دنوں میں ایک رات کو خواب یکدم روشنی ہوئی ہے اور حضرت طلیقہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ نظر آئے ہیں اور فرماتے ہیں کہ آنے والے خلیفہ کو ساٹھ ہزار فرشتے نکھار کر رہے ہیں اور اس دوران اللہ تعالیٰ فرشتوں کو فرماتا ہے کہ مزید اس کی نکھار کرو پھر بار بار تا کیدا کہتا جاتا ہے کہ مزید اس کی نکھار کرو.اور ساتھ ہی فرماتا ہے حضرت بلال کے خاندان سے ہوگا.اور افریقہ کا شہزادہ ہوگا.اس دوران یہ سب کچھ دیکھنے میں آیا.کہ شوخ گندمی رنگ کا ہے.داڑھی بھی چھوٹی ہے اور بال ریشم کی طرح ہیں.عمر تقریباً50 سال ہے.ا.دوسری رات کیا خواب دیکھتا ہوں کہ میں اڑ کرر بوہ پہنچا ہوں وہاں پھر روشنائی دیکھتا ہوں.حضرت خلیفہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ) مجھے ساتھ لے کر گھر کی چھوٹی خاندانی بیت الذکر میں گئے.وہاں ایک عورت بیٹھ کر نماز پڑھ رہی تھی.تو حضور ( رحمہ اللہ ) نے فرمایا کہ یہ آنے والے خلیفہ کی ماں ہے.اس کی ساری دعائیں اللہ تعالیٰ نے منظور کر لی ہیں.اتنے میں آنکھ کھل گئی.تاریخ تحریر 22 نومبر 2005ء)

Page 533

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے ۴۲- مکرم چوہدری امین الدین طاہر صاحب صدر جماعت احمد یہ وٹسن ہاڈرن جرمنی 531 جب حضرت خلیفة أصبح الرابع (رحمہ اللہ سخت بیار تھے ان کی صحت کے لئے دعا کیا کرتا تھا.تو ایک رات خواب میں دیکھا کہ کوئی مجھے ایک نوجوان شخص کی تصویر دکھا کر کہہ رہا ہے کہ آئندہ خلیفہ یہ ہوگا.اُس وقت میرے وہم و گمان میں بھی نہیں کہ یہ تصویر کس کی ہے.میں نے سوچ کر کہ فلاں فلاں نہ ہو دوبارہ دعا شروع کی.اے خدایا! کیا جس کو تو نے دکھایا یہ وہی ہے جو میرے ذہن میں ہے؟ تو پھر دو تصویر میں دکھائی گئیں.جو تصویر میرے ذہن میں تھی اس پر لگایا ہوا تھا.گویا کہ جو میرا خیال ہے وہ غلط ہے.یہ خواب دوسری مرتبہ آئی.جس کا ذکر میں نے اپنے گھر میں بھی کیا پھر حضور کے لئے دعا کرتا رہا.حضور کا آپریشن ہوا اور پھر حضور صحت یاب ہو گئے.پھر ایک رات میں نے خواب میں دیکھا کہ وہی نوجوان شخص دوبارہ دکھایا گیا کہ یہ آئندہ خلیفہ ہوگا میں نے بہت جستجو کی مگر مجھے کوئی علم نہ ہوسکا.آخر وہ دن آ گیا جس دن حضرت خلیفہ امسیح الرابع ( رحم اللہ ) رحلت فرما گئے.(رحمها انا لله وانا اليه راجعون اب سب کو انتظار تھا کہ معلوم ہو کہ آئندہ خلافت کا انتخاب کس کا ہوگا تو حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کی طرف سے MTA پر اعلان ہوا تو میں نے کہا یہ تصویر تو آپ ہی کی تھی.اس وقت معلوم ہوا کہ مجھے جو نو جوان دکھائے گئے وہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب تھے.اس بات کا ذکر میں نے اپنی جماعت کے سابق صدر مکرم ملک عبدالباسط صاحب سے

Page 534

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 532 بھی کیا جب انہوں نے کہا کہ کیا آپ کو اندازہ ہے کہ آئندہ خلیفہ کون ہوگا ؟ میں نے کہا! کہ مجھے ایسے ایسے خواب آئے تھے اس کی بناء پر کہہ سکتا ہوں ورنہ غیب کا علم تو خدا تعالیٰ جانتا ہے.پھر جب انتخاب خلیفہ کا اعلان ہوا تو عین خواب میں دکھائی گئی تصویر MTA پر آئی.دل اللہ تعالیٰ کی حمد سے بھر گیا.یہ میں اللہ تعالیٰ کی قسم کھا کر گواہی دیتا ہوں.تاریخ تحریر 29 جنوری 2006ء) ۴۳ مکرمہ نعمت بی بی صاحبہ بہو حضرت میاں جان محمد صاحب رفیق حضرت مسیح موعود محمود آباد فارم کنری میر پور خاص جب پہلی دفعہ حضرت خلیقہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ پیاری سے صحت یاب ہوئے تو ) میں نے خواب میں دیکھا کہ جیسے عاجزہ ربوہ بی بی ناصرہ کے گھر میں ہے.حضرت خلیفہ اسیح الرابع کہتے ہیں کہ میں کمزور اور بوڑھا ہو گیا ہوں اب مجھ سے کام نہیں ہوتا تو بی بی ناصرہ کہتی ہیں میرا بیٹا مسرور جو ہے یہ میں آپ کو دیتی ہوں.تاریخ تحریر 21 نومبر 2005ء)

Page 535

خلافت خامسه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے ۴۴ مکرمہ وسیمہ صاحبہ بنت کیپٹن شیخ نواب دین مرحوم صد را مجمن احمد یہ پاکستان ربود 533 حضرت خلیقه مسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی بیماری کے ایام تھے اور جماعت کا ہر فرد پریشان تھا.خدا کے حضور حضور کی صحت یابی کے لئے دعاؤں میں مصروف تھا.عاجزہ اُن دنوں اپنے گھر یلو حالات سے بھی پریشان تھی اور اپنی بہن کے گھر دارالعلوم میں تھی اور دل کی گہرائیوں سے دعا تھی کہ اے اللہ ! اس دعا گو وجود کو صحت و سلامتی والی لمبی زندگی عطا فرما جو ہمارے دکھوں میں تریا اور ہمیں تسلی دی.تجد کا وقت تھا.چار کے نومبر کا مہینہ میں نے دیکھا حضرت خلیلہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ) ایک آرام دہ کرسی پر خوش بیٹھے ہیں، ہمسکرا رہے ہیں اور حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ان کی کرسی کے قریب کھڑے ہیں.میں دیکھتی ہوں کہ انہوں نے اپنی پگڑی اُتاری اور اپنے دونوں ہاتھوں سے حضرت صاحبزادہ صاحب کے سر پر اس وقت پہنا دی جب آپ کوئی چیز لینے کے لئے نیچے بیٹھے تھے.یہ نظارہ دیکھ کر یکدم میری آنکھ کھل گئی اور میں حیران و پریشان کہ میں نے یہ کیا نظارہ دیکھا.اُٹھی وضو کیا اور خدا تعالیٰ کے حضور جھک گئی کہ اے خدا! تو حضور کو صحت و سلامتی والی لمبی عمر دے.حضور کو میں نے خوش دیکھا لیکن دل نے گواہی دی کہ آئندہ امامت کی ذمہ داری صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب اٹھائیں گے.حضور کو خدا تعالیٰ نے وقتی شفاء بھی دے دی اور جماعت احمدیہ کے افراد خوش وخرم ہو گئے لیکن جب خدا تعالیٰ سے بلاوا آیا تو پھر امامت کی ذمہ داری حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کو خدا تعالیٰ نے سونپی.الحمد للہ ( تاریخ تحریر 17 / دسمبر 2005ء)

Page 536

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے _i ۴۵.مکرم شیخ عمر احمد میر صاحب ابن مکرم شیخ نوراحمد منیر صاحب راولپنڈی 534 دسمبر 1999ء کو خواب میں دیکھا کہ میں اسلام آباد( پاکستان ) کی احمد یہ بیت الذکر میں داخل ہوا ہوں اور میں دیکھتا ہوں کہ ایک بڑے کمرے کے باہر ایوبی صاحب ( جو حضرت خلیفہ اسیح الثالث کی گاڑی چلایا کرتے تھے ) کھڑے ہیں.میں ان سے کہتا ہوں کہ سب لوگ نماز پڑھ رہے ہیں اور آپ یہاں کیوں کھڑے ہیں.وہ کہتے ہیں میں آنے والے خلیفتہ اسیح کا پہرہ دے رہا ہوں.میں ان سے کہتا ہوں کہ مجھے بھی تو دیکھنے دیں.نئے خلیفہ امسح کون ہیں میرے مسلسل اصرار پر وہ حامی بھرتے ہیں اور وعدہ لیتے ہیں کہ تم کسی کو بتاؤ گے نہیں.جب میں کمرے میں داخل ہوتا ہوں تو کیا دیکھتا ہوں کہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب تشریف فرما ہیں اور اس کے ساتھ میری آنکھ کھل جاتی ہے..جنوری 2003ء کو میں نے رویا میں دیکھا کہ میں لندن میں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کے پیچھے نماز جمعہ ادا کر رہا ہوں.سلام پھیرنے کے بعد جاتے ہوئے حضور کی نظر جب مجھ پر پڑتی ہے تو مجھ سے پوچھتے ہیں کہ آپ کب آئے ہیں.حضور کی قدم بوسی کے لئے آگے بڑھتا ہوں اور حضور سے مصافحہ کرتا ہوں تو حضور فرماتے ہیں.شیخ صاحب میرے بعداب آپ نے صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب سے مصافحہ کرنا ہے.اتنی دیر میں میں کیا دیکھتا ہوں که صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب حضور کے ساتھ آکر کھڑے ہو جاتے ہیں اور میں فوراً صاحبزادہ صاحب سے مصافحہ کر لیتا ہوں تو حضور رحمہ اللہ میری کمر پر تھپکی دیتے ہیں اور اس کے بعد میری آنکھ کھل جاتی ہے.( تاریخ تحریر 03 مئی 2003ء)

Page 537

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے : رویا، خوا ۴۶ مکرم شبیر احمد ثاقب صاحب استاذ جامعہ احمدیہ.ربوہ 535 غائبا1999ء کی بات ہے جبکہ حضرت خلیفہ اسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اللہتعالیٰ ناظر اعلیٰ صدر انجمن احمد یہ ربوہ تھے.خاکسار نے خواب میں دیکھا کہ میں خانہ کعبہ کے جنوب مشرق میں کھڑا ہوں.اس وقت جو علاقہ مجھے دکھایا گیا وہ پتھریلا سا اور غیر آبادسا ہے.میرے ساتھ کوئی اور بھی ہے مگر اس کا نام یا حلیہ یاد نہیں.ہمارے قریب سے مکرم و محترم سید محمود احمد شاہ صاحب کو گزرتے ہوئے مغرب کی طرف جاتے دیکھا.ان کو راستے میں نذیر مسیح جو خدام الاحمدیہ کا خاکروب ہے نے سلام کیا اور ساتھ سلیوٹ کیا مگر مکرم شاہ صاحب نے اس کی طرف کوئی توجہ نہیں کی اور آگے چلے گئے.اس کے بعد میں اور میرا ساتھی اسی طرف جہاں سے شاہ صاحب گئے ہیں چلتے ہوئے خانہ کعبہ کی عمارت کے مغرب میں چلے گئے.وہاں ہم دیکھتے ہیں کہ اس عمارت کے درمیان میں دروازہ لگا ہوا ہے جو مغرب کی طرف کھلا ہے.ہم دونوں اس دروازے سے خانہ کعبہ کے اندر داخل ہوئے ہیں تو کیا دیکھتے ہیں کہ سامنے والی دیوار پر تین بڑی بڑی تصویریں ایک بڑے پوٹریٹ پر لگی ہوئی ہیں.ان تصاویر میں درمیان والی تصویر حضرت میاں مسرور احمد صاحب کی ہے اور ساتھ والی دونوں غیر احمد یوں کی ہیں.خاکسارا اپنے ساتھی سے کہتا ہے یہ جو انہوں نے ( غیر احمد یوں) نے حضرت میاں صاحب کی تصویر لگائی ہوئی ہے یہ ان کی مجبوری ہے اور اس مجبوری کی وضاحت یہ کرتا ہوں کہ چونکہ ان کا سارا مالی نظام حضرت میاں صاحب کے پاس ہے.اس لئے یہ گویا اپنے قواعد کی وجہ سے تصویر لگانے پر مجبور ہیں.تاریخ تحریر 05 نومبر 2006ء)

Page 538

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے -i ۴۷ مکرم انجینئر محمد مجیب اصغر صاحب سابق امیراٹک و مظفر گڑھ حال ربوہ 536 جن دنوں حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کی بچی کی شادی سندھ خاندان میں ہو رہی تھی اور خاکسار بھی رخصتی کی تقریب میں اپنے بڑے بھائی پروفیسر محمد عبداللطیف شاہد صاحب کے ساتھ مدعو تھا اور اس وقت آپ ناظر اعلیٰ اور امیر مقامی کے عہدوں پر سیدنا حضرت مرزا طاہر احمد صاحب خلیفتہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ) کی طرف سے فائز ہو چکے تھے.خاکسار نے خواب دیکھی کہ سندھی ساماحول ہے.یعنی آپ کے پاس کچھ سندھی احباب بھی موجود ہیں.اور آپ کے گلے میں ایک کافی لمبا سنہری خوبصورت سا ہار ہے جو عموماً شادی کے موقع پر یا کسی خاص خوشی کی تقریب میں پہنا دیا جاتا ہے اور کہا جارہا ہے.یہ (سید نا مرزا مسرور احمد صاحب ) اگلے خلیفہ اسیح ہوں گے.اس موقعہ پر دیکھا کہ آپ کی چھوٹی چھوٹی داڑھی ہے اور غالباً سر پر پگڑی بھی ہے حالانکہ آپ خلافت سے پہلے سر پر ٹوپی پہنتے تھے.-ii خلافت ثالثہ کے آخر یا خلافت رابعہ کے آغاز میں خاکسار نے ایک خواب دیکھا کہ خلافت کا انتخاب بیت اقصیٰ ربوہ میں ہو رہا ہے اور عجیب تر یہ کہ خاکسار بھی انتخاب خلافت کمیٹی میں شامل ہے اور اس مبارک تقریب میں موجود ہے.اسوقت خاکسار مجلس خدام الاحمدیہ اسلام آباد کا قائد تھا اور سید نا حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کے وصال کے وقت خاکسار اٹک میں تھا اور غازی برو تھا، ہائیڈرو پاور پروجیکٹ نیسپاک کی طرف سے ریذیڈنٹ انجینئر کے طور پر کام کر رہا تھا اور فیملی ربوہ میں تھی اور عموماً alternate weekend پر خاکسارر بوہ کا چکر لگاتا تھا.خاکسار 19 اپریل 2003ء بروز ہفتہ نماز مغرب کے بعد ربوہ پہنچا تو حضرت خلیفہ المسح الرابع (رحمہ اللہ ) کی دلوں کو ہلا دینے والی وفات کی خبر سنی.اتفاق سے خاکسار کا پانچ سال کا انگلستان کا ویزا لگا ہوا تھا اور ابھی گھر میں مشورہ ہورہا

Page 539

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 537 تھا کہ خاکسار کولندن جانا چاہیے کہ اس دوران محترم محمد اسلم شاد منگل صاحب (پرائیوٹ سیکرٹری ) کا فون آیا اور انہوں نے دریافت کیا کہ خاکسار کا انگلستان کا ویزا ہے کہ نہیں؟ خاکسار نے مثبت میں جواب دیا انہوں نے بتایا کہ خاکسار انتخاب خلافت کمیٹی کا رکن ہے اس لئے لندن روانہ ہو جائے کیونکہ خاکسار دومرتبہ امیر ضلع مظفر گڑھ رہ چکا ہے اور اب امیر ضلع اٹک ہے خاکسار پاسپورٹ لے کر منگلا صاحب کے پاس حاضر ہو گیا انہوں نے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ کے پاس بھجوایا.آپ کے گھر کے باہر بہت ہجوم تھا اندر اطلاع بھجوانے پر محترم سید قاسم احمد شاہ صاحب باہر تشریف لائے اور اندر لے گئے.آپ سے ملاقات ہوئی اور آپ نے فرمایا کہ " تبشیر والوں کو ملیں وہ آپ کے انگلستان جانے کا انتظام کر دیں گے" چنانچہ خاکسار اس قافلے کے ساتھ لندن پہنچا جس میں حضرت مرزا عبدالحق صاحب اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے خاندان کے کئی افراد بھی شامل تھے.22 را پریل 2003ء کو بعد نماز مغرب و عشاء جب بیت الفضل لندن میں خاکسار باقی ارکان انتخاب کمیٹی کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا اور دعاؤں میں مصروف تھا تو اس وقت فوراً ذہن میں اس خواب کا خیال آیا کہ کئی سال پہلے دیکھا تھا خاکسار بیت اقصیٰ میں انتخاب خلافت کمیٹی میں شامل ہے اس کی تعبیر یہی معلوم ہوتی ہے کہ ایک دور کی بیت (اقصیٰ کے معنے دور ہوتے ہیں ) جس سے مراد بیت الفضل لندن ہے انتخاب خلافت ہوگا اور اس میں خاکسار شامل ہے.الحمد للہ.اب دیکھ لیں بیت الفضل لندن پاکستان سے بہت دور ہے اور معنوی لحاظ سے بیت اقصیٰ ہی ہے.اس پر مستزاد یہ کہ انتخاب خلافتِ خامسہ سے قبل رات جو خاکسار نے لندن میں اپنے نسبتی بھائی سردار نصیر احمد صاحب کے گھر میں سخت کرب کی حالت میں گزاری.ساری رات نیند نہیں آتی تھی بہت دعائیں کرنے کا موقع ملا.جب بھی بستر پر کروٹ بدلتا آنکھوں کے سامنے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کا چہرہ آجاتا اور ایسے تقریباً ایک درجن بار ہوا ہوگا.

Page 540

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 538 چنانچہ جب انتخاب کے وقت حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کا نام پیش ہوا تو ان تینوں خوابوں ( بلکہ تیسرا تو کشف معلوم ہوتا ہے ) کی بناء پر خاکسار یقین محکم پر قائم تھا کہ اللہ تعالیٰ آپ کو ہی خلیفتہ امسیح الخامس کے عظیم روحانی منصب پر فائز فرمائے گا اس لئے کسی اور طرف ذہن گیا ہی نہیں چنانچہ خاکسار نے پورے شرح صدر کے ساتھ اپنا ووٹ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو ہی دیا اور آپ ہی الہی تقدیر کے مطابق خلیفہ اسیح الخامس منتخب ہوئے.الحمد للہ علی ذالک تاریخ تحریر 16 نومبر 2005ء) ۲۸.مکرم محمد نواز صاحب.جرمنی خاکسار نے تقریباً 2000 ء جون جولائی میں خواب دیکھا تھا کہ ایک کمرہ ہے کمرہ ربوہ میں ہے اور تھوڑے لوگ کمرہ میں بیٹھے ہیں اور حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ان کو خطاب کر رہے ہیں.ایک بات مجھے یاد ہے حضور چار یا تین دفعہ ہاتھ کے اشارہ سے فرما رہے ہیں صبر کرو، صبر کرو، صبر کرو،صبر کرو.اور میرا دماغ جو تاثر دے رہا ہے وہ یہ ہے کہ یہ خلیفہ ہیں اور حضور کی نگری حضرت خلیفہ منبع الرابع (رحمہ اللہ ) سے تھوڑی چھوٹی ہے.بات وہ کہہ رہے ہیں جو خلیفہ مسیح الرابع نے فرمائی ہے اور ایسے جیسے ویڈیو گایا جاتا ہے ٹی وی وہی دکھاتا ہے جو کیسٹ میں ہوتا ہے کھتا ہوں کہ روحانی طور پر ایک ہی وجود ہیں.بات حضرت خلیفہ مسیح الرابع کی ہے کہ حضرت خلیفہ مسیح الخامس رہے ہیں ان کی زبان میں بول

Page 541

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے رہے ہیں یہ میرا تاثر تھا صبح کو.539 تاریخ تحریر 30 دسمبر 2005ء) ۴۹ مکرم عبداللطیف پریمی صاحب راولپنڈی خاکسار نے 3 / جولائی 2000ء کور بوہ میں بعد نماز ظہر ایک خواب دیکھا جو میں نے اپنی ڈائری میں لکھ دیا.خواب میں دیکھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب ہمارے گھر تشریف لائے ہیں.وہ میرے چھوٹے بیٹے خرم لطیف جس کی اس وقت عمر 19 سال تھی سے بہت گرمجوشی سے ملے ہیں.ایسا معلوم ہوتا ہے آپ کی میری بیٹے سے بہت واقفیت ہے.پھر حضرت میاں صاحب ہمارے گھر میں بلا تکلف ادھر ادھر پھرنے لگے.پھر جانے لگے تو خاکسار نے اس وقت قمیص اتاری ہوئی تھی.وہ فوراً پہن لی.اور حضرت صاحبزادہ صاحب سے ملا.آپ نے میرے ساتھ معانقہ کیا اور میرے چہرے کے دو بو سے لئے.خاکسار نے بھی آپ کا ایک بوسالیا.پھر آپ نے خاکسار کے ساتھ کچھ باتیں کیں.جو کہ بھول گئی ہیں.خواب میں یہی معلوم ہوتا ہے کہ آپ کی میرے ساتھ بھی کافی واقفیت ہے.پھر آنکھ کھل گئی.جب خلافتِ خامسہ کا انتخاب ہور ہا تھا تو خاکسار نے اپنے بیٹوں کو کہا تھا کہ میری 3 جولائی 2000ء کی خواب سے تو یہی معلوم ہوتا ہے صاحبزادہ مسرور احمد صاحب خلیفہ منتخب ہوں گے.( تاریخ تحریر 24 رمئی 2003ء)

Page 542

540 خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۵۰ مکرمہ عظمی میر صاحبہ.شیفیلیڈ.یوکے How many years ago I had dream that Hazur Khalifatul Masih IV came to my house for a visit.I opened the door to let Hazur in and seated him at a table in my living room Hazur a few moments later the door bell went again and another second Hazur walked in and also was seated at the table.All of the dream was very clear and even recounting it now many many years after it is fresh in my memory.Any way I looked at the two Hazur seated at the table and was perplexed and confused.I asked which is the "real" Hazur and then heard voice."They are both Hazur." I looked closed, and on inspection and realized that the only deference in their countenance was that one of the Hazur had a freckle near their eye.I never understood the significance of their fact or the dream, until you yourself became Hazur.As soon as I saw you after you were nearly elected

Page 543

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 541 Khalifatul Masih the V.I saw that you had the freckle near your eye.( ترجمہ ) کئی سال قبل خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع (رحمہ اللہ ) میرے گھر تشریف لائے ہیں اور میں نے انہیں اپنے Living Room میں میز پر بٹھایا چند لمحوں کے بعد دوبارہ دروازے پر گھنٹی بجی اور ایک اور حضور اندر تشریف لائے اور میز پر بیٹھ گئے یہ خواب بڑی واضح اور صاف تھی جو کئی سالوں کے بعد بھی اچھی طرح یاد ہے.میں نے دونوں حضور کوخوب بغور دیکھا اور Confused ہوئی اور پوچھا کہ اصل حضور کون سے ہیں اور آواز آئی کہ دونوں حضور ہیں " پھر دوبارہ غور سے دیکھا تو مجھے صرف ایک حضور کی آنکھ کے قریب Freckle رنگ دار نشان.چھائی.دھبہ ( نشان ) کا فرق محسوس ہوا.حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے خلیفہ بننے کے بعد پہلی ملاقات کے دوران میں نے جب آپ کی آنکھ کے قریب Freckle دیکھا تو مجھے پرانی خواب یاد آ گئی.تاریخ تحریر 11 اکتوبر 2003ء) الان مکرم حسیب انور صاحب چک نمبر 1-6/11 تحصیل چیچہ وطنی ضلع ساہیوال 2000ء میں ربوہ تعلیم کے دوران خاکسار نے خواب میں دیکھا کہ زمین ایک گلوب کی شکل میں خاکستری رنگ میں فضاء میں گھوم رہی ہے.اور اس کے پیچھے سے خدا تعالیٰ کے نور

Page 544

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 542 کی شعاعیں نکل رہی ہیں پھر ایک تختے پر پڑی پرانی مہروں پر زمین گھوم کرلگتی ہے اور نور کی شعائیں اور تیزی سے نکلتی ہیں اور سریلی آواز آتی ہے.نے فرمایا." آیا اور مغرب کی دنیا پہ چھایا" حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کی خدمت میں یہ خواب پیش کرنے پر آپ ข خواب مبارک ہے خدا تعالی دین حق میں تعبیر ظاہر فرمائے" اس وقت اس خواب کا مطلب واضح نہیں ہوا.2003ء میں حضرت مرزا مسرور احمد ایدہ اللہ تعالیٰ کے خلیفہ وقت بننے پر واضح ہوا کہ اس خواب کے دیکھنے سے پہلے خاکسار نے حضرت مرزا مسرور احمد سے بیت مبارک میں نماز سے پہلے ملاقات کی تھی اور آپ سے اپنی تعلیم میں کامیابی کے لئے دعا کی درخواست کی تھی.اس طرح اللہ تعالیٰ نے اس وقت اپنی تقدیر کے متعلق اشارہ دیا اور اپنے وقت پر اسے ظاہر فرما دیا.تاریخ تحریر 27 نومبر 2005ء) ۵۲ مکرم ظہیر احمد کھوکھر صاحب مربی سلسلہ جو ہانسز برگ ساؤتھ افریقہ 2001ء کا سال تھا خاکسار کی ان دنوں ملتان میں بطور مربی سلسلہ ڈیوٹی تھی.(معین تاریخ خاکسار کی ڈائری میں درج ہے جو اس وقت ربوہ میں ہے ) کہ خاکسار نے رؤیا میں دیکھا کہ جیسے میں صدر انجمن احمدیہ کے دفاتر میں اس برآمدہ میں سے گزر رہا ہوں جہاں

Page 545

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 543 نظارت علیاء کا دفتر ہے.جب صدر، صدر انجمن کے دفتر کے قریب آتا ہوں تو دیکھتا ہوں کہ اس دفتر کو نئے سرے سے تعمیر کیا جا رہا ہے.اور کچھ افراد بھی کھڑے ہیں جن میں سید محمود احمد صاحب نمایاں ہیں.خاکسار پوچھتا ہے کہ یہاں کیا تعمیر ہورہا ہے؟ تو جواب ملتا ہے کہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کا نیا دفتر تعمیر ہورہا ہے.تو خواب میں ہی خیال آتا ہے کہ میاں صاحب تو ناظر اعلیٰ ہیں اس سے اوپر تو خلیفہ وقت کا ہی مقام ہے.اسی خیال کے پیش نظر خاکسار برآمدے سے اندر کمرے میں نظر ڈالتا ہے تو کیا دیکھتا ہے کہ ایک بڑا ہال ہے سامنے اونچا سٹیج ہے.جس طرح ایک حج کا کمرہ ہو اور سامنے حج کی کرسی ہے اور ہال میں سیمنٹ کی ہی کرسیاں سرخ اور زرد رنگ کی نصب کی جارہی ہیں اور ہال کی تعمیر ابھی نصف مکمل ہوئی ہے اور خواب ختم ہو جاتی ہے.اس خواب کے بعد نمایاں طور پر یہ خیال دل میں پیوست ہوگیا کہ اللہ تعالیٰ حضرت میاں صاحب کو ہی خلافت کے مقام پر فائز فرمائے گا.لیکن اس وقت اس بات کا اظہار بہت مشکل تھا.کہ ایک خلیفہ کی موجودگی میں کس طرح آئندہ آنے والے کا ذکر کیا جائے.البتہ یہ خواب خاکسار نے ڈائری میں نوٹ کر لی اور اپنی اہلیہ کو سنا دی اور ایک اور فرد مکرم مبارک طاہر صاحب سیکرٹری مجلس نصرت جہاں ربوہ کو سنائی.تا کہ اگر خواب پوری ہو تو وہ بھی گواہ رہیں.دوسری خواب اکتوبر 2002ء کو دیکھی.ii.دیکھتا ہوں کہ حضرت ڈاکٹر عبدالستار شاہ صاحب نانا حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) اور حضرت آصفہ بیگم صاحبہ ایک گاڑی میں یعنی Toyota ویگن میں آئے ہیں.وہ جگہ بہت اقصی قادیان کا مشن معلوم ہوتی ہے.حضرت شاہ صاحب اترتے ہیں اور حضرت خلیفة أسبح الرابع ( رحمہ اللہ ) کو بلاتے ہیں.اور حضور بیت اقصیٰ کے اندر گویا مصروف ہیں.اور حضرت بیگم صاحبہ گاڑی کے اندر تشریف فرما ہیں.اور پھر حضور تیز تیز چلتے ہوئے آتے ہیں اور

Page 546

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 544 حضور کی پگڑی کا پچھلا طرہ ہوا میں لہرا رہا ہے اور حضرت شاہ صاحب حضور کو لے کر روانہ ہو صبح بیداری میں فکر ہوئی کہ وفات شدہ افراد آ کر کسی کو لے جائیں تو تعبیر ساتھ جانے جاتے ہیں.والے کی وفات ہوتی ہے.☆.......( تاریخ تحریر 2 جون 2003ء) -i ۵۳ مکرم سید مبشر احمد ایاز صاحب.استاد جامعہ احمد یہ ربوہ آج رمضان المبارک کی تین تاریخ ) بمطابق 19 نومبر 2001ء بروز سوموار ) ہے اور سحری کا وقت ہے چار بج کر چالیس منٹ پر خواب میں دیکھا کہ جیسے میں اور مرزا عبد الصمد صاحب کسی جگہ گئے ہیں اور وہاں ہم رکے ہیں کہ جیسے آغا خانیوں کے امام نے آنا ہے اور ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ اس کا استقبال وغیرہ کس طرح کرتے ہیں؟ کچھ دیر کے بعد وہ آتا ہے اور ہم اس کو دیکھنے کے لئے آگے ہوتے ہیں ایک دورو یہ راستہ بنا ہوا ہے اور وہ درمیان سے گزرتا ہے.جب وہ گزر رہا ہے تو صد صاحب اور میں اس کو دیکھنے کے لئے مزید آگے ہوتے ہیں درمیانہ سا قد ہے اور چھوٹی چھوٹی داڑھی ہے سفید اور سیاہ.اور عجیب بات ہے جب ہم ان کو دیکھنے کے لئے رکے ہیں تو اس نیت سے کہ آغا خانیوں کا امام آرہا ہے.اور جب ہم دیکھنے لگتے ہیں تو خیال یہ ہے کہ یہ لاہوری جماعت کے امیر ہیں اور صد صاحب مجھے کہتے بھی یہ ہیں کہ یہ ان کے امیر ہیں اور ان کا نام عبد السلام عمر ہے، میں کہتا ہوں کہ عبدالوہاب عمر ہوگا کیونکہ میرے ذہن

Page 547

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 545 میں آتا ہے کہ وہاب صاحب اس طرح کے خیالات کے آدمی تھے.وہ آرہے ہیں اور راستے میں رک کر جوان کے استقبال کے لئے کوئی اہم آدمی آگے بڑھا ہے تو اس کے کان کے قریب ہوکر کوئی بات کرتے ہیں تو میں دل میں خیال کرتا ہوں کہ یہ انہیں کہہ رہے ہوں گے کہ ہمارے حضرت صاحب فوت ہو گئے ہیں اور حیرت کی بات یہ ہے کہ وہ یہی اعلان کرتے ہیں کہ جماعت احمدیہ کے امام حضرت مرزا طاہر احمد صاحب وفات پاگئے ہیں.یہ خبر سنتے ہی ہمارے ہوش اڑ گئے اور ہم ربوہ کی طرف واپس ہوئے.صد صاحب کے پاس ان کی گاڑی ہے اور وہ تیز سپیڈ میں چلاتے ہیں میں انہیں تسلی دیتا ہوں کہ گاڑی آرام سے چلائیں ، دوران سفر گزرتے ہوئے CNN کی خبروں کی آواز کانوں میں پڑتی ہے تو وہ بھی حضور کی وفات کی ہی خبر دے رہے ہیں.بہر حال ہم ربوہ پہنچتے ہیں مجھے یہ بھی خیال ہے کہ میں نائب صدر مجلس خدام الاحمدیہ ہوں اور مجھے جلد سے جلد ر بوہ پہنچنا چاہئے.پھر میں اپنے آپ کو انتخاب کمیٹی میں پاتا ہوں.رائے شماری کی بھی گویا ڈیوٹی میری لگی ہے اور میں ووٹ بھی شمار کرتا ہوں پانچ نام شاید پیش ہوئے ہیں اور کثرت رائے جس نام پر ہے وہ محترم صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کا ہے لیکن جو اس وقت ان کا نام ہے وہ " علی " ہے اور ایک شرٹ بھی ان کو دی گئی ہے جو میرون کلر کی ہے.ان کے نام کی اطلاع اعلان کے طور پر لکھ کر بھیجتا ہوں اور ساتھ ہی ایک اور خط بھی جس میں میں درخواست کرتا ہوں کہ میں نے ایک خواب دیکھا تھا کہ آپ خلیفہ بنے ہیں اور اس کے فوراً بعد آپ نے چائے میرے گھر پی ہے.-ii قریباً چھ سات ماہ ہوئے میں نے اسی طرح کا ایک خواب دیکھا تھا جیسے قادیان کی بیت مبارک ہے اور اس کے اندر خلافت کا انتخاب ہو رہا ہے اور کسی کا انتظار ہے کچھ دیر کے بعد حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب تشریف لاتے ہیں جیسے انہی کا انتظار ہورہا ہو، وہ بیت

Page 548

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے : رویا، خوا 546 کے صحن میں سے گزرتے ہوئے اندر جارہے ہیں تو اس دوران بیت کے صحن میں کوئی تاریا پائپ لوہے کا جیسے پانی وغیرہ کے لئے اوپر سے گزر رہا ہے تو ان کے لمبے قد کی وجہ سے اچانک ان کے ماتھے یا سر پر لگتا ہے، کچھ ہی دیر بعد آپ خلیفہ منتخب ہو جاتے ہیں اور جب باہر تشریف لاتے ہیں تو عصر کے بعد کا وقت ہو چکا ہوتا ہے تو مجھے فرماتے ہیں کہ میرے لئے چائے کا انتظام کرو.اس وقت کی چائے میں تمہارے پاس پیوں گا اور میں جلدی جلدی چائے کا انتظام کرتا ہوں.( تاریخ تحریر 07 مئی 2002ء) ۴ ۵ مکرم ناصرمحموداحمد صاحب.ڈیفنس لاہور آج سے قریباً دو سال قبل جب خاکسار " گنی کنا کری" میں ملازم تھا تو ایک رات خواب میں دیکھا کہ ایک بہت بڑی تصویر جو کہ لکڑی کے فریم میں ہے.ایک صاحب اٹھائے ہوئے مجھے دکھاتے ہیں.تصویر میں ایک شخص پگڑی میں ملبوس کھڑا ہے.میں پوچھتا ہوں کہ یہ کون ہے تو آواز آتی ہے کہ یہ اگلے خلیفہ ہیں.میں پوچھتا ہوں کہ ان کا نام کیا ہے تو آواز آتی ہے "مرزا مسرور احمد " اگلے روز صبح میں نے اس خواب کا ذکر مکرم مولا نا خوشی محمد شاکر صاحب مبلغ گنی کنا کری سے کیا.آپ نے کہا کہ اس خواب کا ذکر کسی سے نہ کریں جب تک ایسا ہو نہ جائے مگر حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کی وفات پر قبل از خلافت میں نے یہ خواب اپنی والدہ کو سنا دی تھی.( تاریخ تحریر 10 رمئی 2003ء)

Page 549

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۵۵ مکرم شیخ عبدالوحید صاحب جرمنی 547 مکرم شیخ عبد الکریم صاحب بیان کرتے ہیں کہ میرے بیٹے شیخ عبدالوحید نے اپنی رتے ہیں کہ یہ ایک خواب سنائی کہ میں نے نئے خلیفہ مسیح کو دیکھا ہے میں نے کہا کہ خاموش رہو.ابھی تو حضرت خلیفة امسیح الرابع زندہ ہیں پھر جب آپ فوت ہو گئے اور نئے خلیفہ حضرت مرزا مسرور احمد بنے تو اس بچے نے کہا کہ یہی تھے جو میں نے اپنی خواب 2001ء میں دیکھے تھے.( تاریخ تحریر 30 دسمبر 2005ء) مکرم شیخ محمد نعیم صاحب مربی سلسله نظارت اصلاح و ارشاد مرکز یہ ربوہ حضرت خلیفہ امسح الرابع (رحمہ اللہ) کی علالت 1999 ء کے دوران ساری جماعت نے خدا تعالیٰ کے حضور دعائے صحت کی.اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے حضور کو صحت عطا فرمائی اور حضور پھر سے حسب سابق اپنے فرائض ادا فرمانے لگے.حضور کی صحت کے دوران خاکسار نے ایک خواب دیکھا یہ غالباً 2001 ء کی بات ہے.میں MTA دیکھ رہا ہوں اور حضور کا چہرہ مبارک سکرین پر ہے ایک دم یہ تصویر سکرین سے ہٹ گئی اور نمایاں حروف میں انا للہ وانا اليه راجعون لکھا ہوا آ گیا اور ساتھ ہی یہ الفاظ بھی لکھے ہوئے تھے کہ سیدنا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع رحلت فرما گئے ہیں.یہ خبر پڑھ کر دکھ اور

Page 550

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 548 افسوس ہوا اور خواب میں ہی ہم ایک دوسرے سے تعزیت اور دعا کر رہے تھے کہ سکرین پر حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کی تصویر پگڑی پہنے ابھرنی شروع ہوئی اور چند سکینڈز میں تصویر مکمل ہو کر پوری سکرین پر چھا گئی اور ساتھ لکھا ہوا تھا.حضرت خلیفہ امسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ امام جماعت احمد یہ " خواب کے اندر ہی دل ودماغ پر سکون و اطمینان آگیا اور اسی خوشی میں آنکھ کھل گئی.یہ واقعہ 19 را پریل 2003 ء حضرت خلیفۃ امسیح الرابع کی وفات پر MTA پر دیکھا اور 23 را اپریل کو حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کو اسی طرح سکرین پر پگڑی پہنے دیکھا.الحمد للہ علی ذالک حضرت خلیفہ المسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی زندگی میں کسی سے اس خواب کا ذکر نہ کیا.حضور کی وفات کے بعد اس خواب کا ذکر کیا اور دو دن بعد خدا تعالیٰ نے یہ خواب پورا فرما دیا.( تاریخ تحریر 15 جنوری 2006ء) ☆...۵۷ مکرم منور احمد ملک صاحب مربی اطفال مجلس لالہ رخ واہ کینٹ راولپنڈی تقریباً دو اڑھائی سال قبل خواب دیکھی کہ کوئی شخص مجھے کہ رہا ہے کہ آئندہ خلیفہ حضرت مرزا مسرور احمد ہوں گے.( تاریخ تحریر 27 اکتوبر 2005ء)

Page 551

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 549 ۵۸ مکرمه را شده مبین صاحبه دار النصر شرقی ربوه عاجزہ نے دو سال قبل خواب میں دیکھا کہ لجنہ اماءاللہ کا کوئی فنکشن ہے محترمہ امته السبوح صاحبہ ایک سٹیج پر کھڑی ہیں.آپا جان نے دلہن والا لباس پہنا ہوا ہے.سبز رنگ کے لباس میں ستارے جڑے ہیں.ستاروں سے کرنیں نکل رہی ہیں.سارا ماحول ستاروں کی کرنوں سے جھلمل جھلمل کر رہا ہے.پھر دیکھتی ہوں کہ آپا جان طاہرہ صدیقہ صاحبہ سٹیج سے نیچے ایک کرسی پر بیٹھی ہیں.ان کی طبیعت خراب ہے.آپا جان نے سفید شلوار اور سبز کر نہ پہنا ہوا ہے.آپ کے ے ہلکے میلے ہیں.بتایا جاتا ہے آپا جان نے چند دن سے کپڑے تبدیل نہیں کئے.آپا جان کے سر میں درد ہے مجھے دم کرنے کے لئے بلایا جاتا ہے.میں آپ کے ماتھے پر ہاتھ رکھ کر سر درد سے شفا کے لئے سُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ اَكْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيمِ پڑھتی ہوں.پھر میں دیکھتی ہوں کہ میں آپا جان کے پاؤں کی طرف بیٹھی ہوں اور قرآن کریم کی یہ آیت پڑھتی ہوں.فَكَشَفْنَا عَنْكَ غِطَاءَكَ فَبَصَرُكَ الْيَوْمَ حَدِيدٌه (ق:۲۳) پھر بتاتی ہوں کہ یہ آیت سر درد کے علاوہ درد گردہ کے لئے بھی پڑھتے ہیں.اس کے بعد آنکھ کھل جاتی ہے.تاریخ تحریر 07 / جولائی 2004ء)

Page 552

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے دکھائی تھی.-۵۹.مکرم طارق امجد صاحب.امریکہ 550 اپنی ایک خواب کا ذکر کر رہا ہوں جو خدا تعالیٰ نے مجھے 2001ء جلسہ سالانہ سے پہلے میں کیا دیکھتا ہوں کہ ایک بہت بڑا Auditorium ہے.جس میں بہت سے لوگ جمع ہیں.سامنے ایک بڑاStage ہے.اس پر بھی لوگ کھڑے ہیں.ایسے لگتا ہے.کہ کھڑے ہو کر کسی کا انتظار کر رہے ہیں.اتنے میں دیکھتا ہوں کہ Auditorium کے پیچھے سے جو سیٹرھیاں نیچے Stage کی طرف آرہی ہیں.ان کے اوپر سے ایک شخص چند اور لوگوں کے ہمراہ نیچے اتر تے ہوئے Stage کی طرف جاتے ہیں.مجھے اس وقت یوں لگتا ہے کہ یہ لوگ مشرق کے کسی ملک سے آئے ہیں.میں ان کے پیچھے Stage کی طرف جاتا ہوں.وہاں دیکھتا ہوں کہ سب لوگوں کے درمیان میں حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کھڑے ہیں.اور اپنے سر سے پگڑی اتار کر اس شخص کے سر پر پہنا دیتے ہیں.مجھے اس پر دل میں بہت اضطراب محسوس ہوتا ہے.اس پر میری آنکھ کھل جاتی ہے.اس وقت سحری کا وقت تھا.میں نے نوافل ادا کیے.اور بہت رو رو کر خدا تعالیٰ سے حضور کی لمبی زندگی کی دعائیں کیں.تقریباً ایک ہفتہ تک دل پر بہت بوجھ رہا.اور بہت دعائیں کرتا رہا.ادھر سے حضور کی بیماری کی اطلاع بھی آنی شروع ہوگئی.پھر تقریباً ایک ماہ کے بعد مجھے ایک اور رویا خدا تعالیٰ نے دکھائی.اس میں میں نے دیکھا کہ میں اور میرا بڑا بیٹا محسن دونوں لندن حضرت خلیفہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی ملاقات کے لئے گئے ہیں.ہم دونوں ایک کمرے میں کھڑے ہوئے ہیں.محسن میرے ساتھ دائیں ہاتھ کھڑا ہوتا ہے.اور میرے کندھوں کے برابر ہے.(حقیقت میں محسن ان دنوں 10 سال کا

Page 553

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 551 ہوا تھا اور میری کمر کے لگ بھگ تھا ) اتنے میں حضور ( رحمہ اللہ ) کمرے میں آتے ہیں.اور ہمارے سامنے آکر کھڑے ہو جاتے ہیں.ہم دونوں سے مصافحہ کے بعد حال پوچھتے ہیں.میں حضور ( رحمہ اللہ ) سے کہتا ہوں.کہ آپ جب ایک دفعہ امریکہ آئے تھے تو آپ نے مجھے ملاقات کے وقت کہا تھا.کہ میرے گھر آئیں گے.تو اب حضور میرے گھر آئیں گے نا.اس پر حضور نے مسکرا کر میری طرف دیکھا میرے منہ پر پیار سے تھپکی دی.اور کچھ کہے بغیر واپس چلے گئے.اب جب میں اس خواب کو یاد کرتا ہوں تو خدا تعالیٰ کے تصرف پر دل حمد سے بھر جاتا ہے.میں نے جب یہ خواب دیکھی تھی.تو محسن 10 سال کا تھا.اور میری کمر کے برابر تھا.میرا خیال تھا.کہ یہ میرے کندھوں تک اور 6-5 سال تک پہنچے گا.مگر خدا تعالیٰ کی قدرت دیکھیں.کہ یہ دوسال میں ہی اتنا بڑھا.کہ میرے کندھوں تک پہنچ چکا ہے.اور اب مجھے حضور کے میرے منہ پر پیار سے ہاتھ پھیر کر مسکرانے کا مطلب بھی سمجھ آ گیا.کہ جیسے حضور مجھے بتا رہے ہوں.کہ وہ میرے گھر نہیں آسکیں گے.( تاریخ تحریر 21 اگست 2003ء) ۶۰ مکرم ناصرالدین صاحب پیپلز کالونی فیصل آباد مجلس خدام الاحمدیہ کی تربیتی کلاس منعقدہ 2001ء کے ساتویں روز رات کو میں نے رویا میں حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کو دیکھا کہ وہ ہماری تربیتی کلاس میں مہمان خصوصی بن کے آئے ہیں اور ہم سے خطاب کر رہے ہیں.میں ان کو خواب میں دیکھ کر بہت خوش ہوتا

Page 554

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 552 ہوں اور آپ فرماتے ہیں کہ " میں اعلان کرتا ہوں کہ آنے والے وقت میں نئے خلیفہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ہوں گے " یہ سن کر میری آنکھ کھل گئی.تاریخ تحریر 15 را پریل 2004ء) مکرمہ آصفد رفیع صاحبه زوجہ محمد رفیع خان شہزادہ دارالرحمت شرقی ربوہ حضرت خلیقه اصبح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات سے 2 سال قبل عاجزہ نے خواب میں دیکھا کہ دارالضیافت میں چھوٹے چھوٹے کمرے ہیں اور ہم ایک کمرے میں بیٹھے حضرت خلیفة امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) سے ملاقات کا انتظار کر رہے ہیں.ساتھ والے کمرے میں میری پھوپھی کی فیملی بھی ملاقات کی منتظر ہے.اتنے میں حضور تشریف لے آتے ہیں اور ابھی وہ ساتھ والے کمرے کے باہر ( جہاں پھوپھی کی فیملی مقیم ہے ) لوگوں سے ملاقات کر رہے ہیں تو میں جلدی سے باہر نکل کر دیکھتی ہوں اور اپنے شوہر کو کہتی ہوں کہ یہ تو خلیفہ وقت ہیں یہ تو میاں منصور احمد ہیں.چونکہ میں بار بار کہتی ہوں کہ دیکھیں یہ تو میاں منصور احمد ہیں تو میرے شوہر میرا ہاتھ پکڑ کر ذرا آہستہ سے کہتے ہیں کہ اب یہی خلیفہ وقت ہیں.اتنے میں صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب ملاقات ختم کر کے ہمارے کمرے میں تشریف لے آتے ہیں اور میں جلدی سے آگے بڑھ کر ان سے ملتی ہوں.اتنے میں آنکھ کھل جاتی ہے.

Page 555

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 553 اپنے شو ہر محمد رفیع خان کو یہ خواب سنائی تو انہوں نے کہا کہ میاں منصور صاحب تو وفات پاچکے ہیں یہ ان کے بیٹے میاں مسرور احمد پر دلالت کرتی ہے.اور دارالضیافت سے مراد حالت ہجرت ہے.تاریخ تحریر 21 نومبر 2005ء) ہے کہ مکرم محمد اشرف صاحب مبلغ سلسلہ وصدر جماعت احمد یہ بلغاریہ خاکسار نے دوخوا ہیں دیکھیں ایک خواب تو ابھی جبکہ حضرت طلیقہ مسیح الرابع ( رحمہ اللہ) کی وفات سے تقریبا ایک سال قبل کی ایک بہت بڑا جلسہ ہے ہم سب لوگ پیارے حضور کا انتظار کر رہے ہیں.لیکن حضور یعنی حضرت خلیفہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) تشریف نہیں لاتے بلکہ ان کی جگہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب تشریف لاتے ہیں.اور ہم سب حضرت صاحبزادہ صاحب سے شرف ملاقات حاصل کرتے ہیں.-ii دوسری خواب اس سے تقریباً 6 ماہ بعد کی ہے.کہ ایک بہت بڑا جلسہ ہوتا ہے.حضرت خلیفہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ) کا انتظار ہورہا

Page 556

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 554 ہے.کافی دیر کے بعد حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب تشریف لاتے ہیں اور ایک جگہ کرسی پر تشریف رکھتے ہیں.مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب آپ کے ہاتھ میں الیس الله بکاف عبدہ والی انگوٹھی پہناتے ہیں اور مکر مہ صاحبزادی امتہ القدوس صاحبہ آپ کے سر پر پگڑی پہناتی ہیں.مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب اعلان کرواتے ہیں کہ حضرت خلیفہ اسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز یعنی حضرت مرزا مسرور احمد صاحب تشریف لا رہے ہیں.تاریخ تحریر 03 / مارچ 2006ء) مکرم رفیق مبارک میر صاحب واقف زندگی وکالت علیاء ر بوه خاکسار نے یکم را پریل 2002ء کو خواب میں دیکھا کہ خاکسار اپنی چھوٹی ہمشیرہ محتر مہ شوکت سلطانہ صاحبہ کے ساتھ بیت مہدی گولبازار سے دارالصدر کی طرف پیدل جارہا ہے.دفاتر صدر انجمن احمدیہ کے گیٹ کے سامنے ایک لمبی سیاہ رنگ کی کار ( لیموزین) کھڑی ہے اور گیٹ اور کار کے درمیان راستہ کے دونوں جانب اطفال، خدام الاحمدیہ کے سکارف پہنے کھڑے ہیں.خواب میں پوچھنے پر کوئی بتا تا ہے کہ حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ) دفا تر کے معائنہ پر تشریف لائے ہوئے ہیں.تھوڑی دیر میں حضور مکرم صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے ساتھ گیٹ سے باہر تشریف لاتے ہیں.خاکسار حضور کے ساتھ مصافحہ کا شرف حاصل کرتا ہے.حضور از راہ شفقت خاکسار اور چھوٹی ہمشیرہ کوساتھ گاڑی میں بٹھا لیتے ہیں.اس

Page 557

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 555 کے بعد حضور MTA کے دفتر کا معائنہ فرماتے ہیں.اس کے بعد ہم دونوں وہیں رک جاتے ہیں اور حضور بوہ کا معائنہ کرنے کے لئے تشریف لے جاتے ہیں.خاکسار کے نزدیک تو اس میں حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کے کسی مبارک ساتھی اور فاتحانہ شوکت کے ساتھ ربوہ میں جلوہ افروز ہونے کی طرف اشارہ ہے.(واللہ اعلم بالصواب) خاکسار نے یہ خواب حضرت خلیفہ مسیح الرابع کوتحریر کی تو حضور نے تحریر فرمایا.اللہ تعالیٰ خواب کی نیک تعبیر ظاہر فرمائے" ( تاریخ تحریر 12 / دسمبر 2005ء).مکرمہ امتہ المصور صاحبہ دارالعلوم شرقی ربوہ میں نے 23 را پریل 2002ء کو ایک خواب دیکھا کہ میں خطبہ سن رہی ہوں جو حضرت خلیفہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) دے رہے ہیں اور اچانک غائب ہو جاتے ہیں.اور ان کی جگہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خطبہ دینا شروع کر دیتے ہیں.اور میں جب خطبہ سن بیٹھتی ہوں تو میں اکیلی ہوں.اور جب حضرت خلیفتہ المسیح الرابع (رحمہ اللہ ) غائب ہوتے ہیں تو میں دیکھتی ہوں کہ میرے سامنے بہت زیادہ عورتیں بیٹھی ہیں تو میں ان سے پوچھتی ہوں کہ یہ کیا ہو گیا ہے کہ ابھی تو خلیفہ مسیح الرابع خطاب فرما رہے تھے.اب یہ کون خطاب فرمارہے ہیں.وہ عورتیں مجھے بتاتی ہیں کہ آپ کو نہیں پتہ یہ مرزا مسرور احمد صاحب ہیں جو ہمارے نئے خلیفہ ہیں.

Page 558

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 556 میں نے 25 را پریل 2002 ء کو یہ خواب اپنی کزن کو سنائی.تو اس نے کہا تمہارے پاس یہ اللہ تعالیٰ کی امانت ہے.یہ اب کسی کو نہیں سنانی.( تاریخ تحریر 21 /جنوری 2004ء) ۶۵ مکرم ڈاکٹر ہارون شریف رندھاوا صاحب واہ کینٹ ضلع راولپنڈی خاکسار نے ایک سال قبل کا مرہ قیام کے دوران خواب میں دیکھا کہ ایک ملاقات کرنے والا سادہ سا کمرہ ہے جس کے وسط میں لکڑی کی ایک بڑی میز ( کانفرنس ٹیبل ) ہے.اس میز کے صرف ایک طرف کرسیاں لگی ہوئی ہیں جن میں سے ایک پر حضرت خلیفۃ المسیح الرابع (رحمہ اللہ ) مسند نشین ہیں.ان کے آگے اور بھی کوئی سات یا آٹھ کے قریب کرسیوں پر کچھ بزرگ افراد بیٹھے ہوئے ہیں جن کے سروں پر بھی پگڑیاں ہیں.افراد جماعت قطار بنا کر باری باری اندر آرہے ہیں اور حضور سے مصافحہ کر رہے ہیں.خاکسار حضور سے مصافحہ کرنے سے پہلے جونہی نگاہ او پر کرتا ہے تو کیا دیکھتا ہوں کہ حضرت خلیفتہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی بجائے حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب سر پر پگڑی باندھے، اسی کرسی پر جلوہ افروز ہیں اور افراد جماعت آپ ہی سے مصافحہ کر رہے ہیں.اس کے بعد خاکسار بیدار ہو گیا.خاکسار نے بطو رسند وامانت صبح اٹھ کر ساری خواب اپنی اہلیہ کوسنائی تھی.( تاریخ تحریر 25 اپریل 2003ء)

Page 559

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 557 ۶۶- مسز مہوش چوہدری صاحبہ سڈنی.آسٹریلیا حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد کے خلیفہ بننے کے بعد میرے میاں نے اپنی ایک خواب مجھے سنائی جو 12،10ماہ قبل انہوں نے دیکھی.خواب میں دیکھا کہ انہیں ایک آواز آئی " کہ اگلے خلیفہ مرزا مسرور احمد صاحب ہوں گے " یہ خواب انہوں نے آپ کے خلیفہ بننے کے بعد سب کو بتائی.اور بتایا کہ وہ حضرت صاحبزادہ صاحب کور بوہ اس خواب کی بناء پر ملنے بھی گئے تھے.( تاریخ تحریر 28 رمئی 2003ء) ۶۷ مکرم محمد شریف عودہ صاحب.فلسطین مئی 2002ء میں میں نے ایک فلسطینی سے رابطہ کر کے کہا کہ امسال آپ بھی جلسہ سالانہ برطانیہ میں شامل ہوں انہوں نے کہا کہ میں استخارہ کر کے بتاؤں گا.چند دن کے بعد انہوں نے بتایا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ میں لندن گیا ہوں اور خلیفہ وقت سے ملاقات بھی ہوئی ہے لیکن حضرت مرزا طاہر احمد صاحب سے نہیں بلکہ کوئی اور خلیفہ ہیں اور اس دوست ( امجد کمیل صاحب) نے اس خلیفہ صاحب کا حلیہ بیان کرنا شروع کر دیا کہ ان کی داڑھی چھوٹی ہے آنکھیں اس طرح کی ہیں وغیرہ وغیرہ.میں نے کہا کہ میں یہ سنانہیں چاہتا لیکن مجھے سمجھ آگئی کہ شاید حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ) کی وفات کی طرف اشارہ ہے.بہر حال میں اس خواب کو بھول گیا.

Page 560

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 558 جب اپریل 2003 ء میں حضرت خلیق مسیح رابع (رحمہ اللہ ) کی وفات ہوئی اور مکرم عطاء المجیب صاحب راشد نے خاکسار کو فون کے ذریعہ انتخاب خلافت کمیٹی کے ممبر ہونے کی اطلاع دی تو اس بھاری ذمہ داری کے احساس سے مجھے جان کے لالے پڑ گئے.بہت دعائیں کیں اور کروائیں.جب لندن پہنچے اور مغرب وعشاء کی نمازوں کے بعد جب انتخاب کے لئے بیت فضل میں داخل ہونے کی غرض سے قطار بنا کر کھڑے تھے.میں نے اپنے پیچھے دیکھا کہ جس شخصیت کو خلیفہ بننے کے لئے میں ووٹ دینا چاہتا تھا وہ شخصیت میرے پیچھے کھڑی ہے میں نے اپنے دل میں کہا کہ جس کو میں خلیفہ کے لئے ووٹ دینا چاہتا ہوں یہ نامناسب لگتا ہے کہ میں اس کے آگے کھڑا ہوں لہذا اس قطار سے نکل کر آخر پر آگیا.اس وقت دو آدمی آئے ایک چوہدری حمید اللہ صاحب تھے جبکہ دوسری شخصیت کو میں نہیں جانتا تھا لیکن ایک برقی چمک کی سی تیزی سے وہ شخصیت میرے دل میں اتر گئی اور میں سوچنے لگا کہ یہ آخر میں کون؟ اور اس سوچ کا عالم یہ تھا کہ مجھے یوں محسوس ہوا کہ شاید میں بیت میں داخل ہونے سے قبل ہی مر جاؤں گا.دوران اجلاس مرزا مسرور احمد صاحب کو دیکھ کر میں نے کہا کہ یہ تو وہی ہیں جن کی صورت برق رفتاری سے میرے دل میں اتر چکی ہے لہذا وقت انتخاب میں نے انہیں ہی ووٹ دینے کو ہاتھ کھڑا کیا تو دیکھا کہ اکثریت نے انہی کو ووٹ دیا ہے.یوں غم کی کیفیت جاتی رہی اور ایسی خوشی نصیب ہوئی کہ مجھے زندگی میں ایسی خوشی کوئی نہیں ملی.واپسی پر فلسطین میں مکرم ہانی طاہر کے گھر مکرم امجد کمیل سے ملاقات ہوئی جن کے گھر ایم ٹی اے نہیں تھا اور انہوں نے ابھی حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کی تصویر نہیں دیکھی تھی اس ملاقات میں میں نے ان کو حضور کی تصویر دکھائی تو انہوں نے بے ساختہ کہا کہ یہ تو وہی ہیں جن سے میں نے رویا میں ملاقات کی تھی.حتی

Page 561

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے کہ کوٹ اور کرسی بھی وہی ہیں.559 اب میں تمام سے کہتا ہوں کہ اگر حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ایدہ اللہ تعالیٰ کو خدا نے خلیفہ نہیں بنایا تو بتا ئیں کہ کس نے قبل از وقت مکرم امجد کمیل کو ان کی صورت دکھا دی اور کس نے مجھے قطار سے نکال کر پیچھے جانے پر مجبور کیا اور مجھے وہ صورت دکھا دی جو میرے دل میں اتر گئی جس کو میں جانتا تک نہ تھا.( تاریخ تحریر 28 رمئی 2003ء) ۲۸ مکرم استاذ عیسی جوزف صاحبه مشنری باره امیر یا گیمبیا i.One night around June/july 2002, or around that time, I once saw myself praying in a dream and the Holy Kaaba was right in front of me.In the course of the prayers, I saw the Kaaba moving away very slowly till it disappeared at that very moment.I saw another Kaaba moving following the previous Kaaba until it reached its initial place it stood still, right in front of me where the previous Kaaba stood.While I continued and ended my prayers.ii.Night of Dec 22nd to 23rd 2002, in a short dream.

Page 562

560 خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے When I saw Hazrat Khalifatul Masih IV (R.A) while he was still alive, I heard the name of Masroor Ahmad as the Khalifa.iii.22nd March 2003 early hours.I saw myself in London around the Fazal Mosque, it was after Maghrib.As I was rushing towards a white tent in the vicinity of the Fazal Mosque, I could see from outside, very pious members seated, all of whom having one very well known complain and giving their own evidences to justify main concerns which I can still recall, but the Khalifa remain silent, and I could not see him, but when I reached the door to the tent and was about to enter and in haste to reach and also put my report then I saw the august face of Hazrat Khalifatul Masih IV (R.A) who was facing the east site (like) on a chair which I can't see and in the scream, immediately turned around and faced me as I was now entering the tent and was about to give my testimony.He suddenly pointed his finger towards me as to stop me and made me know that he was fully aware of what they said what I was about to say, Hazur (R.A) raised his right hand and said Give it to MIRZA WASEEM ་་ AHMAD; give these complain to Khalifatul Masih; Khalifa.

Page 563

561 خلافت خامسه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے : خواہیں Mubarak, the Khalifa Masroor." I got up and said Hazur is still alive and is mentioning someone as Khalifatul Masih, Khalifa Mubarak, Khalifa Masroor.i.(ترجمه) ایک رات تقریباً جون ، جولائی 2002ء کے دنوں میں کسی دن میں نے حضرت خلیفہ مسیح الرابع ( رحمہ اللہ کو خواب میں دعا کرتے ہوئے پایا جب کہ خانہ کعبہ بالکل میرے سامنے تھا.دعا کرتے ہوئے کعبہ مجھ سے دور ہونا شروع ہو گیا ہے.یہاں تک کہ آہستہ آہستہ غائب ہو گیا.اور اسی لمحے ایک اور کعبہ اس کے پیچھے آیا اور بالکل اسی جگہ کھڑا ہو گیا جہاں پہلا کعبہ میرے سامنے کھڑا تھا.اس دوران میں نے دعا جاری رکھی اور پھر ختم کی.ii.مورخہ 22, 23 دسمبر 2002 ء کی درمیانی شب ایک مختصر خواب میں میں نے حضرت خلیفۃ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ) کو دیکھا جبکہ وہ حیات تھے.میں نے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کا نام بطور خلیفہ سنا.مورخہ 22 مارچ 2003 ء علی الصبح میں اپنے آپ کولندن میں بیت الفضل کے iii.قریب پاتا ہوں اور بعد از نماز مغرب ایک سفید خیمہ کی طرف تیزی سے بڑھتا ہوں جو کہ بیت الفضل کے احاطہ میں ہے.اور میں اسے باہر سے دیکھ سکتا ہوں.بہت ساری بزرگ شخصیات وہاں بیٹھی ہوئی ہیں اور ان میں سے ہر کوئی کسی خاص معاملے کے بارہ میں اپنی اپنی رائے پیش کر رہا ہے.وہ معاملہ ابھی بھی میری یادداشت میں ہے.لیکن خلیفہ خاموش رہتے ہیں.اور میں انہیں دیکھ نہیں پاتا لیکن جیسے ہی میں خیمے کے دروازے کے پاس پہنچتا ہوں جلدی جلدی اندر داخل ہونے کے لئے تا کہ میں بھی اپنی رپورٹ پیش کرسکوں.اس وقت میری نظر پیارے آقا حضرت خلیفتہ امسیح الرابع رحمہ اللہ کے مقدس چہرے پر پڑتی ہے جو کہ مشرق کی

Page 564

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 562 جانب دیکھ رہے ہیں اور کرسی پر بیٹھے ہوئے جسے میں دیکھ نہیں پاتا اور ایک شیخ کے ساتھ مڑتے ہیں.اور میری طرف دیکھتے ہیں.جبکہ میں خیمے میں داخل ہورہا ہوں اور اپنی گواہی پیش کرنا ہی چاہتا ہوں کہ فوری طور پر وہ میری طرف انگلی کا اشارہ کرتے ہیں کہ وہ مجھے روک دیں یہ سمجھانے کے لئے کہ جو کچھ یہ سب لوگ کہہ رہے ہیں اور جو کچھ میں کہنے جارہا ہوں اس سے آپ بکلی باخبر ہیں.حضور اپنا دائیاں ہاتھ اٹھاتے ہوئے فرماتے ہیں کہ "مرزا وسیم احمد کو دے دیں.یہ شکایات خلیفہ اسیح کو دے دیں.مبارک خلیفہ یعنی خلیفہ مسرور " پھر میں بیدار ہوا اور میں نے خیال کیا کہ پیارے حضور تو حیات ہیں اور کسی اور بارہ میں خلیفہ اسیح مبارک خلیفہ یعنی خلیفہ مسرور ہونے کا اشارہ فرمارہے ہیں.تاریخ تحریر 10 اپریل 2006ء) ۶۹ مکرم ڈاکٹر فرید احمد ریحان صاحب.کیل جرمنی گزشتہ سال جون جولائی 2002ء میں خاکسار نے ایک خواب وقفہ کے ساتھ دو مرتبہ دیکھا.جس کا ذکر میں نے اپنے ایک قریبی دوست سے بھی کیا جواس یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کے طالب علم تھے جس میں تعلیم حاصل کر رہا ہوں.مجھے تو بالکل بھی خواب سمجھ نہیں آیا اور جو کچھ میں سمجھا وہ خواب کی ظاہری حالت کو دیکھ کر سمجھا.آپ کے منصب خلافت پر فائز ہونے کے بعد کل مورخہ 03-04-25 کو انٹر نیٹ پر الفضل میں مولا نا دوست محمد شاہد کا ایک مضمون پڑھ رہا تھا جس میں انہوں نے بیان کیا ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا ایک نام

Page 565

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 563 مسرور " بھی ہے.یہ ضمون پڑھنے کے بعد میں نے فیصلہ کیا کہ میں اپنا خواب تحریر میں لاؤں.خاکسار نے خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفہ اسیح الرابع (رحمہ اللہ ) ایک اجتماع سے خطاب فرما رہے ہیں.اچانک حضور ( رحمہ اللہ ) کا چہرہ غائب ہو جاتا ہے.باقی سارے کا سارا جسم اپنی جگہ موجود ہے اور پگڑی بھی اپنی جگہ پر موجود ہے.مجھے تھوڑی سی گھبراہٹ ہوتی ہے.میں ذرا غور سے حضور ( رحمہ اللہ ) کا چہرہ تلاش کرنے کی کوشش کرتا ہوں تو ایسے محسوس ہوتا ہے جیسے خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کے چہرہ کی جگہ کوئی دوسرا چہرہ آ گیا ہے جس کی رنگت خلیفہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کے چہرہ کی نسبت کچھ سانولی ہے.اور میں اس چہرہ کو بالکل نہیں جانتا.اسی دوران میں اپنے آپ سے بات کرتے ہوئے قدرے بلند آواز میں پوچھتا ہوں " یہ کون ہیں ؟ " قریب ہی ایک اور شخص زمین پر بیٹھا ہے میری طرف مخاطب ہو کر کہتا ہے تمہیں نہیں پتہ یہ مرزا غلام احمد“ ہیں " اس جواب پر میں حیران ہوتا ہوں کہ اگر یہ سارے لوگ جو اجتماع میں موجود ہیں احمدی ہیں تو یقینا یہ شخص بھی احمدی ہوگا اور اگر یہ احمدی ہے تو اس نے حضرت مسیح موعود کیوں نہیں کہا آپ کا نام کیوں لیا یعنی " مرزا غلام احمد " کیوں کہا.اس پر خواب ختم ہو گیا.تاریخ تحریر 30 را پریل 2003ء) ☆......حافظہ فارینہ لیاقت صاحبہ بنت ڈاکٹر لیاقت علی خاں صوفی ہومیو پیتھک.ربوہ میں نے تقریبا 9-8 مہینے پہلے خواب دیکھی تھی کہ بی بی صبوحی اور آپا طاہرہ اور بی بی

Page 566

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 564 قدسی ہیں اور بڑا سا فنکشن ہے بہت لوگ جمع ہیں اور ایک بہت بڑا سا سٹیج ہے مگر بی بی صبوحی بڑی سی کار میں آتی ہیں اور گاڑی سٹیج کے پاس رکھتی ہے اور آپا طاہرہ کہتی ہیں اتنی آگے آنے کی کیا ضرورت تھی اور بی بی صبوحی سٹیج پر جا کر بیٹھ جاتی ہیں.اس کے تقریباً ایک مہینے بعد میں نے دوبارہ ایسا نظارہ دیکھا مگر اس میں دیکھا کہ دو رنگ کے دوپٹے ہیں ان کے رنگ تو صحیح طرح سے یاد نہیں مگر اس وقت بھی بی بی صبوحی کو مہمان خصوصی دیکھا اور آپا طاہرہ بھی تھیں مگر آپ طاہرہ الگ طرف تھیں اور بی بی صبوحی الگ طرف تھیں اور بی بی صبوحی نے مجھے کہا کہ " میری طرف آجاؤ اور اب اللہ تعالیٰ نے انہیں وہی مقام عطا کیا.( تاریخ تحریر 26 را پریل 2003ء) اے.مکرم محمود احمد انجم صاحب.طالب علم جامعہ احمد یہ ربوہ میں نے تقریباً چھ ماہ پہلے ایک خواب دیکھا تھا کہ.میں جلسہ سالانہ پر گیا ہوں.بیت مبارک کے باہر والے صحن میں میں خلیفہ وقت سے ملتا ہوں.مگر پگڑی پہنے ہوئے حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب تھے.مصافحہ کا شرف حاصل ہوا تھا.( تاریخ تحریر یکم را پریل 2003ء)

Page 567

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے ۷۲ مکرم مبشر احمد طاہر صاحب خادم گیسٹ ہاؤس ڈیفنس لاہور 565 سید نا حضرت خالید لمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصر واعز یز خلیفہ بنے سے نظر یا 6ماہ قبل مکرم امیر صاحب ضلع کراچی کے صاحبزادے کی شادی میں شرکت کے لئے لا ہور تشریف لائے تھے.اس وقت ڈیفنس کے گیسٹ ہاؤس بھی آئے.جب آپ کی گاڑی کے لئے خاکسار نے گیٹ کھولا تو آپ گاڑی سے باہر آئے تو اس وقت میرے دل میں شدید خواہش پیدا ہوئی کہ میں آپ کے ہاتھ چوم لوں جیسے خلیفہ اسی کے ہم ہاتھ چومتے ہیں لیکن پھر شرم کے مارے رک گیا پھر اندر آئے تو بھی یہی واقعہ ہوتا رہا کہ بار بار دل میں یہ تحریک ہوئی کہ ہاتھ چوم لوں لیکن پھر یہ بات دل میں آجاتی کہ یہ تو خلیفہ وقت کے مقام کے لئے ہے.پھر جب حضور جانے لگے تو حضور نے مجھے کچھ نصائح فرما ئیں پھر جانے سے قبل سلام لیا تو پھر ہاتھ چومنے کا موقع تھا پھر میں رہ گیا.لیکن جب حضور کے خلیفہ ایسی منتخب ہونے کا اعلان ہوا تو پھر دل کو ایک دھکا سا لگا کہ اب تم ان ہاتھوں کو چومنے کے لئے ترستے رہو.اب جب بھی ایم ٹی اے پر حضور کو دیکھتا ہوں تو وہی احساس ہوتا ہے کہ میں سعادت سے محروم رہا ہوں.تاریخ تحریر 10 نومبر 2005ء) مکرم مسعوداحمد ریحان صاحب سیکٹر 6/2-G اسلام آباد حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی وفات سے کچھ ماہ پہلے میں لا ہورا اپنے بھائی

Page 568

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 566 بشارت احمد کے گھر واقع ایچی سن کالج میں سویا ہوا تھا خواب میں دیکھا کہ عبدالمالک نامی ایک شخص جو احمدی تھا.ہمارے گاؤں میں رہتا تھا اور قریباً 40 یا 45 سال کا عرصہ ہوا فوت ہو چکا تھا وہ کسی جگہ کھڑا ہے پھر اس کے بعد حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو خواب میں دیکھا وہ اسی جگہ کھڑے ہیں.جوان، گندمی رنگ سفید پگڑی، داڑھی بہت چھوٹی چھوٹی اور کالی اور یہی کوئی 45 اور 50 سال کے درمیان عمر.میں نے مصافحہ کیا اور دعا کے لئے عرض کیا کہ حضور آنے والی نسلوں کے لئے دعا کریں.حضور نے فرمایا کہ تو بڑا عظیم آدمی ہے یا عظیم ہے کہ تجھے آنے والی نسلوں کی فکر ہے.حضور سے اپنی تعریف سن کر میں ان کے پاؤں پڑنے لگا.پیشتر اس کے کہ میں ان کے پاؤں میں گر جاؤں حضور نے پکڑ کر گلے لگالیا.اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی.حیران تھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی جو چھوٹی چھوٹی داڑھی دیکھی ہے کہیں اس میں میرے ایمان کی خرابی تو نہیں ہے تعبیر الرؤیا کی ایک کتاب گھر میں پڑی ہوئی تھی اس کو دیکھا تو اس میں لکھا ہوا تھا کہ چھوٹی داڑھی خواب میں دیکھنا عزت کی نشانی ہے تب میرے دل کو تسلی ہوئی اور میں خیال کرتا تھا کہ حضرت خلیفہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کو خدا تعالیٰ اپنے فضل سے صحت اور تندرستی دے گا.اور وہ جوانوں کی طرح کام کریں گے اور یہ وہم وخیال میں بھی نہ تھا کہ وفات پا جائیں گے.حضرت مسیح موعود علیہ اسلام کی داڑھی مبارک جو خواب میں دیکھی تھی بالکل اتی تھی جتنی خلافت پر فائز ہوتے وقت حضرت خلیفہ امسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کی تھی اسی طرح کی سفید پگڑی اور رنگ بھی وہی گندمی جو خواب میں دیکھا تھا.یہ سب منظر میں نے ٹیلی ویژن پر دیکھا.سبحان اللہ.یہ خواب صبح اٹھ کر میں نے اپنے بھائی کو بتائی تھی.اس نے کہا مبارک ہو بہت بابرکت خواب ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے خواب میں زیارت ہوگئی.( تاریخ تحریر 24 /دسمبر 2005ء)

Page 569

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے ۷۴ مکرمہ امتہ الحفیظ صاحبہ زوجہ ریاض احمد صاحب ہری پور ہزارہ 567 میں نے اکتوبر 2002ء کو خواب میں دیکھا کہ میں جلسہ گاہ میں مستورات کے ساتھ جلسہ کی کارروائی سن رہی ہوں کہ مجھے سونے کی ایک انگوٹھی جس میں سبز رنگ کے نگینے جڑے ہوئے ہیں ملی ہے.میں اس انگوٹھی کو سٹیج پر دے آئی تا کہ اس کا اعلان کر دیا جائے اور یہ اپنے اصل مالک کو مل جائے.کافی دیر تک جب انگوٹھی کا اعلان نہیں ہوا تو مستورات نے مجھ پر شک کرنا شروع کر دیا کہ شاید میں انگوٹھی سٹیج پر دے کر ہی نہیں آئی.پھر میں دوبارہ سٹیج پرگئی تا کہ اعلان کے بارے میں پوچھوں کہ ابھی تک اعلان کیوں نہیں ہوا؟ جوں ہی سٹیج پر پہنچی تو کیا دیکھتی ہوں کہ صاحبزادہ میاں مسرور احمد صاحب جلسہ کی صدارت فرما رہے ہیں.آپ نے اپنا چہرہ مبارک میری طرف کیا اور ہاتھ کے اشارے سے کہا کہ اعلان ابھی ہو جائے گا.اس طرح مجھے صاف طور پر صاحبزادہ میاں مسرور احمد صاحب کا چہرہ مبارک دیکھنا نصیب ہوا جو مجھے آج بھی اچھی طرح یاد ہے.آپ کے ساتھ لندن بیت الفضل کے امام مکرم عطاء المجیب صاحب بھی کھڑے ہیں اور آپ کو کچھ کا غذات دے رہے ہیں اور آپ ان کا غذات کی ترتیب درست کر رہے ہیں اور جلسہ کی صدارت میں بھی مصروف ہیں.جس دن صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب بطور خلیفہ منتخب ہوئے اور عالمی بیعت لی اور سب کو دعائیں کرنے کا ارشاد فرمایا.اس دن MTA پر آپ کا چہرہ مبارک اور ساتھ امام بيت الفضل لندن کو کھڑے دیکھ کر مجھ پر لرزہ طاری ہو گیا اور جسم پسینے سے شرابور ہو گیا.اور میں اپنی خواب کو حرف بحرف پورا ہوتے دیکھ کر اللہ کی شان کی پہلے سے زیادہ قائل ہوگئی کہ خلافت یقینا اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتی ہے.( تاریخ تحریر 9 رنومبر 2005ء)

Page 570

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۷۵ مکرم مطیع الرحمان صاحب سیٹلائٹ ٹاؤن راولپنڈی 568 حضرت علیہ امسیح الرابع رحمہ اللہ کی وفات سے کچھ عرصہ قبل خواب میں دیکھا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب یورپ کے کسی ملک میں ہیں اور ایک بڑی جماعت سے خطاب کرنے کے بعد خدام کے ساتھ جیسے ایک لشکر ساتھ ہوتا ہے روانہ ہیں اور آپ کے چہرہ مبارک پر جو نوراس وقت خاکسار نے دیکھا وہ بیان نہیں ہوسکتا اور آپ نے سبز رنگ کا کوٹ پہنا ہوا ہے.تاریخ تحریر 22 اکتوبر 2005ء) ۷۶.مکرمہ فرحت نعیم بٹ صاحبہ جرمنی به خواب حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحم اللہ ) کی وفات سے تقریبا چھ سات ما قبل کا ہے.میں نے خواب میں دیکھا کہ جیسے ربوہ میں بعض گھروں میں بیت اقصیٰ کے قریب گھر کی چھت پر بیٹھ کر حضور کا جلسے کا خطاب سنا جاتا ہے.ایسے ہی میں چھت پر بیٹھی ہوں.چائے کالگ پکڑا ہوا ہے.حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کو سن رہی ہوں اور لوگوں کا ہجوم بہت زیادہ ہے.گلیوں سڑکوں پر ہر جگہ لوگ ہی لوگ ہیں.ربوہ کے جلسے سے بھی بہت زیادہ.تو حضور کے ذہن میں یہ خیال آتا ہے کہ دنیا اتنی زیادہ ہو گئی ہے اب نیچے سے میری آواز ان تک پہنچ نہیں سکتی میں اونچائی پر جاتا ہوں وہ ایک سیڑھی منگواتے ہیں جو کافی اونچی ہوتی ہے پھر جلدی سے اوپر چڑھتے ہیں.

Page 571

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 569 ایک ہاتھ میں کاغذوں کا پلندہ ہوتا ہے اور دوسرے ہاتھ سے سیڑھی کو پکڑ پکڑ کر اوپر جاتے ہیں تا کہ لوگ پریشان نہ ہوں کہ خلیفہ وقت سے رابطہ کیوں کٹ گیا.اُن کی آواز کیوں نہیں آرہی.جتنی جلدی ہو سکے میں اوپر جا کر دوبارہ لوگوں سے مخاطب ہوسکوں.اتنے میں حضور کا ہاتھ چھوٹ جاتا ہے مگر حضور گرتے نہیں بلکہ دوبارہ سیڑھی کا ڈنڈا پکڑ لیتے ہیں میں یہ منظر دیکھتے ہی چائے والالگ پھینک کر چیختی ہوئی بھاگ پڑتی ہوں اور یہ دعا کرنے کے بجائے کہ اللہ میاں حضور کو بچانا میں یہ دعا کرتی ہوں اللہ میاں حضور کو صحت دینا بار بار یہی دہرا رہی ہوں.ساتھ میری نظر اب دوبارہ حضور پر پڑتی ہے تو حضور نے قدرے موٹے شیشوں والی عینک لگائی ہوتی ہے.یعنی عینک سیڑھی پر چڑنے کے بعد لگاتے ہیں.میں جب اس وقت خواب میں روتی ہوئی بیدار ہوتی ہوں تو دل کو یہ کہہ کر تسلی دیتی ہوں کہ ابھی تو حضور رحمہ اللہ کو عینک ہی نہیں لگی کب عینک لگے گی پھر موٹے شیشے والی لگے گی ابھی اللہ کے فضل سے حضور کی کافی لمبی عمر ہے.اس کے بعد حضور کی وفات ہوئی اور حضرت خلیفہ امسیح الخامس بیعت لے رہے تھے تو انہوں نے اچانک جب بیعت کے دوران عینک نکال کر لگائی ہے تو میرے منہ سے ایک دم یہ آواز نکلی کہ میری خواب عینک والی پوری ہوگئی.تاریخ تحریر 15 فروری 2006ء) ۷۷.مکرم محمد اصغر صاحب.جرمنی میں نے حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ) کے دور میں اپنی ایک رؤیاء میں آپ

Page 572

خلافت خامسه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے 570 کے بعد آنے والے حضرت ماریہ مسیح کو دیکھا تھا.رویاء میں میں نے حضرت طلیقہ امسیح الامس کا چہرہ مبارک بھی دیکھا.میں تو یہ خیال کرتا ہوں کہ یہ میری رویاء مجھے اللہ تعالیٰ نے ہی دکھائی تھی اب بھی میں کبھی کبھی سوچتا ہوں کہ جو میں نے خواب میں دیکھا تھا کہ سچ نکلا.میں کتنا خوش نصیب ہوں اپنا خواب سچ دیکھا.تاریخ تحریر 09 فروری 2006ء) ☆.......۷۸ مکرم خواجہ عبدالعلیم صاحب.جرمنی میں نے حضرت خلیقہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی زندگی میں کیا میں دیکھا کہ میں ڈیوٹی پر کھڑا ہوں اور حضرت خلیفتہ امسیح الرابع نے پیچھے سے آکر میری کمر پر ہاتھ رکھ دیا ہے میں جھک جاتا ہوں سلام کرتا ہوں اور پوچھتا ہوں کہ حضور آپ کی صحت کیسی ہے تو آپ جواب میں فرماتے ہیں کہ میری صحت اللہ کے فضل سے بالکل ٹھیک ہے ساتھ ہی آپ جوان ہو جاتے ہیں.اس وقت جو چہرہ میں نے رویا میں دیکھا تھا وہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کا مبارک چہرہ تھا چھوٹی چھوٹی داڑھی اور پگڑی باندھی ہوئی ہے.اس وقت مجھے اس بات کی بالکل سمجھ نہیں آئی لیکن انگلینڈ میں جب خلیفہ بننے سے پہلے حضرت خلیفہ اسیح الخامس ایدہ اللہ سے ملاقات ہوئی تب مجھے اپنی رویاء سمجھ میں آئی.( تاریخ تحریر 29 /جنوری 2006ء)

Page 573

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے -۷۹ مکرمہ شمینه ممتاز صاحبہ بنت ملک ممتاز احمد مرحوم بھکر 571 حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی وفات سے قبل ( تاریخ یاد نہیں ) خواب میں دیکھا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خطبہ جمعہ ارشاد فرمارہے ہیں جو کہ براہ راست نشر ہو رہا ہے.تاریخ تحریر 31 اکتوبر 2005ء) ☆.......مکرم منور احمد قمر صاحب مربی ضلع وہاڑی حال گجرات حضرت خلیفة اصبع الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات سے چند ماہ قبل یہ خواب دیکھا تھا کہ حضرت خلیفہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ) "بیت الحمد بورے والا " میں MTA پر خطاب کر رہے ہیں.دوران خطاب آپ کا گلا بیٹھ گیا ہے.حضور زور لگا کر کوشش کر کے کھانسی کر کے گلے کو صاف کرنے کی کوشش کرتے ہیں.لیکن گلے سے آواز نہیں نکلتی.پھر خود ہی حضورا اپنی انگلی سے اپنے سینے کی طرف اشارہ کر کے پھر دائیں ہاتھ کو اس طرح ہلاتے ہیں کہ گویا اب آواز نہیں نکلتی.پھر ٹی وی سے یہ منظر غائب ہو جاتا ہے.پھر ہماری جماعت بورے والا شہر کے ایک احمدی دوست جواب ربوہ میں رہائش پذیر ہیں.رانا ظفر احمد صاحب وہ خواب ہی میں مجھے کہتے ہیں کہ حضور اب چار پائی پر لیٹ گئے ہیں اب نہیں اٹھ سکتے.اس خواب کے ساتھ ہی میری آنکھ کھل گئی.-ii جنوری 2003ء میں خاکسار نے یہ خواب دیکھا کہ ایک کار کی طرح کی گاڑی ہے.

Page 574

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 572 اس میں ڈرائیور کے ساتھ والی فرنٹ سیٹ پر صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب بیٹھے ہوئے ہیں.گاڑی کے پیچھے والی سیٹوں میں محترم سید خالد شاہ صاحب ناظر بیت المال خرج تشریف فرما ہیں ایک دوا ور احمدی دوست ہیں جنہیں میں نہیں جانتا.اسی گاڑی میں پچھلی سیٹ پر خاکسار بیٹھا ہوا ہے.محترم صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلی گاڑی کو چلا رہے ہیں گاڑی کا سیٹر نگ ان کے ہاتھ میں ہے.اس طرح یہ قافلہ سفر کر رہا ہے اس خواب کے ساتھ ہی میری آنکھ کھل گئی.iii.خلافت خامسہ کے انتخاب سے قبل مورخہ 22 را پریل 2003ء بروز منگل پاکستانی وقت کے مطابق رات 10:00 بجے خاکسار نوافل پڑھ رہا تھا.دوران سجدہ دعا میں مصروف تھا اچانک میرے سامنے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ کی تصویر جناح کیپ کے ساتھ اور چھوٹی چھوٹی داڑھی والی آگئی.یہ نظارہ دیکھتے ہی خاکسار نے خداتعالی کا شکر ادا کیا.مجھے یقین ہوگیا کہ خلیفہ المسح الخامس حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ہی ہوں گے.خاکسار نے اپنی اہلیہ کو یہ خوشخبری اور نظارہ انتخاب سے پہلے بتادیا تھا.خاکسار نے کسی اور احمدی دوست کو قبل از وقت یہ اشارہ بتا نا مناسب نہ خیال کیا.تاریخ تحریر 21 نومبر 2005ء)

Page 575

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے مکرم خواجہ عبدالمومن صاحب اوسلو ناروے حال ربوہ 573 خاکسار خدا تعالیٰ کو حاضر ناظر جان کر دو خوا ہیں اور ایک الہی اشارہ تحریر کر رہا ہے جو خلافت خامسہ کے انتخاب سے چند ماہ قبل دیکھی تھیں.i.خواب میں دیکھا کہ ربوہ میں جماعت کے بہت سارے افراد جمع ہیں ایسا لگتا ہے کہ کوئی واقعہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے جماعت کے افراد جمع ہوئے ہیں.میں نے دیکھا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب بڑی تیزی سے وہاں پر ان کے درمیان میں کبھی ایک طرف آتے ہیں اور کبھی دوسری طرف جاتے ہیں.ii.خواب میں دیکھا کہ جیسے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ناروے تشریف لائے ہوئے ہیں اور ایک تختہ سیاہ پر حساب کے سوال لکھ رہے ہیں.حضرت میاں صاحب ایک سوال کا جواب پوچھتے ہیں باقی دوست خاموش بیٹھے ہیں.خاکسار اس سوال کا جواب بتا دیتا ہے.جب حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ بننے کے بعد ستمبر 2005ء میں ناروے دورہ پر تشریف لائے تو حضور نے جماعت احمد یہ ناروے کی نیشنل عاملہ سے کچھ سوال پوچھے اور ان کے کام کا جائزہ لیا خاکسارسیکرٹری وصایا تھا.خدا تعالیٰ کے فضل سے حضور نے میرے شعبہ پر اطمینان کا اظہار فرمایا اور فرمایا کہ جس طرح خواجہ مومن صاحب وصیتوں کے کام کے پیچھے پڑگئے ہیں.آپ لوگ اسی طرح بیت احمد یہ کی کمیٹی بنا کر بہت احمد یہ کی تعمیر کے کام کے پیچھے پڑ جائیں.جب انتخاب خلافت ہونا تھا تو ظہر کی نماز کے بعد خاکسار اور میرے چند عزیز بیت فضل لندن کے باہر سڑک کے کنارے پر کھڑے تھے اس دوران میرے ایک عزیز جولندن -iii

Page 576

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 574 مقیم ہیں پوچھنے لگے کہ مومن تمہارا کیا خیال ہے کہ کون خلیفہ ہوسکتا ہے میں نے انہیں کہا کہ انتخاب سے قبل ایسی بات نہیں کرنی چاہئے.اس دوران اچانک ہمارے سامنے سے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب گزرے تو میرے منہ سے نہ رکتے ہوئے بھی بے ساختہ الفاظ نکل گئے ”جاؤ حضرت میاں صاحب کا مصافحہ کرلو بعد میں شائد آپ کو ملاقات کا ٹائم لے کر ملنا پڑے گا.“ الحمدللہ خدا تعالیٰ نے مجھے گہنگار کے یہ بے ساختہ الفاظ کو سچا ثابت کر دیا.الحمدللہ قدرت سے اپنی ذات کا دیتا ہے حق ثبوت اس بے نشان کی چہرہ نمائی یہی تو ہے تاریخ تحریر 28 فروری 2006ء) ۸۲ مکرم سفیر احمد قریشی صاحب مربی سلسله علیاء کمیٹی ربوہ میں اللہ تعالیٰ کو حاضر ناظر جان کر حلفیہ بیان کرتا ہوں کہ ماہ دسمبر 2002ء کی ایک رات عاجز نے خواب میں دیکھا کہ قصر خلافت کے عقبی لان جواب صاحبزادہ مرزا انور احمد صاحب وغیرہ کے کوٹھیوں تک بڑھ گیا ہے میں احمدی احباب کا جم غفیر نماز عصر کے لئے انتظار میں کھڑا ہے.اسی اثناء میں حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) صاحبزادہ مرز امنصور احمد صاحب کے گھر سامنے والی سڑک سے قصر خلافت سے تشریف لاتے ہیں میں اسی سڑک پر کھڑا ہوں.جب حضور تشریف لاتے ہیں تو میں آگے بڑھ کر مصافحہ کرتا ہوں

Page 577

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 575 اور حضور کے ساتھ ساتھ چلنے لگتا ہوں.کچھ دیر چلنے کے بعد حضور حضرت صاحبزادہ مرز امنصور احمد صاحب کے مین گیٹ سے اندر گھر جانے کے لئے مڑتے ہیں تو مجھ سے فرماتے ہیں تم یہیں انتظار کرو میں وضو کر کے آتا ہوں.میں گیٹ کے اندر کی جگہ پر انتظار کرتے ہوئے کبھی ٹہلتا ہوں اور کبھی کھڑا ہو جاتا ہوں.کچھ دیر کے بعد دوسرے دروازے جو کہ حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب کے عقبی صحن کی طرف سے جہاں کچن وغیرہ ہے سے حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ہلکے سلیٹی رنگ کی شلوار قمیض پر ہاف کوٹ زیب تن کئے ہوئے سر پر ٹوپی رکھے باہر تشریف لاتے ہیں.میں وہاں اکیلا ہی کھڑا ہوں اور کوئی بھی نہیں ہے تو حضرت صاحبزادہ مرز امسرور احمد صاحب مجھ سے فرماتے ہیں.قریشی صاحب آئیں نماز کے لئے چلیں.میں حضرت صاحبزادہ صاحب کے ساتھ چل پڑتا ہوں اور راستہ میں یہ سوچتا جاتا ہوں کہ وضو لئے تو حضرت خلیفہ اسیح الرابع (رحمہ اللہ ) اندر تشریف لے گئے تھے لیکن نماز پڑھانے کے لئے حضرت صاحبزادہ صاحب تشریف لے جارہے ہیں.لیکن ادب کی وجہ سے صاحبزادہ صاحب سے کچھ پوچھ نہ سکا.صاحبزادہ نے جا کر نماز کی امامت کروائی اور سب لوگ جو وہاں جمع تھے نے نماز ادا کی.اس کے بعد سب احباب خاموشی سے چلے گئے اور میں احباب کو جاتا دیکھ رہا ہوں اور اس امامت پر غور کر رہا ہوں اس دوران ہی میری آنکھ کھل گئی.فجر کی نماز وغیرہ سے فارغ ہو کر میں خواب کے بارہ میں سوچ رہا تھا کہ فوری تفہیم ہوئی کہ آئندہ خلافت کی رداء حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کو پہنائی جائے گی.میں نے کئی بار سوچا کہ آپ کو یہ خواب جا کر بتاؤں لیکن آپ کے دفتر کے دروازہ سے واپس آ گیا یہ سوچ کر کہ ابھی حضرت خلیفۃ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ) کی رحلت کو دل قبول نہیں کرتا.مگر خدا کے لکھے نوشتے پورے ہوتے ہیں.آپ کا قریباً چار ماہ بعد انتقال پر ملال ہو گیا.جب ربوہ سے قافلہ لندن کے لئے روانہ ہونے لگا تو اس دعا میں میں بھی شریک تھا.حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب

Page 578

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 576 نے سب سے مصافحہ کیا تو میں خواب تو بیان نہ کر سکا لیکن اتنا کہا کہ شاید اب آپ جلد پاکستان واپس نہ آسکیں.صاحبزادہ صاحب نے میری اس بات پر کوئی توجہ نہ دی اور مصافحہ کے لئے آگے بڑھ گئے.تاریخ تحریر 05 نومبر 2006ء) ۸۳ مکرم یعقوب احمد بھٹی صاحب مربی سلسلہ اصلاح وارشاد مرکز یہ شعبه نومبائعین ربوه خاکسار خدا تعالیٰ کو حاضر ناظر جان کر اور اس کو گواہ ٹھہراتے ہوئے عرض گزار ہے کہ 2003ء کے آغاز یا 2002ء کے آخر ایام میں خاکسار کی خواب میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ایدہ اللہ تعالیٰ سے بطور خلیفتہ امسیح ملاقات ہوئی.اس وقت یہ خواب صرف اپنی اہلیہ کو اس تاکید کے ساتھ سنائی کہ اس کا تذکرہ کسی بھی دوسرے سے نہیں کرنا صرف آپ کو گوا دینانے کے لئے یہ خواب سنائی ہے.حضرت خلیفہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات کے بعد اور خلافت خامسہ کے انتخاب سے قبل دو مزید افراد مکرم محمد عبداللہ یوسف صاحب اور مکرم فیاض احمد اشفاق صاحب ساکنان کھاریاں کو یہ خواب سنائی تا وہ گواہ رہیں.خاکسار اس وقت بطور مربی ضلع گجرات.کھاریاں میں مقیم تھا.

Page 579

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 577 جب خلافت خامسہ کا انتخاب ہوا یہ خواب پوری ہوتے دیکھ کر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا.دل کو تسلی ہوئی.الحمدللہ علی ذالک ☆..تاریخ تحریر 15 جنوری 2006ء) ۸۴ مکرم منصور احمد ناصر صاحب.مربی سلسله نظارت تعلیم القرآن وقف عارضی ربوہ خاکسار نے چار ماہ قبل خواب میں دیکھا کہ بہت سے لوگ جمع ہیں جن میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب اور مکرم مرزا عبدالحق صاحب بھی ہیں.مرزا عبدالحق صاحب آپ کو گلے لگانا چاہتے ہیں اور آپ کی طرف بڑھتے ہیں.آپ تھوڑا سا پیچھے ہٹتے ہیں.یوں محسوس ہوتا ہے کہ آپ ان کی بزرگی اور بڑھاپے کے پیش نظر گلے ملنے سے بچتے ہیں.لیکن محترم مرزا عبدالحق صاحب آپ کو زبردستی گلے لگا لیتے ہیں.اور محترم مرزا عبدالحق صاحب اور آپ کی آنکھوں میں آنسو ہیں.دوسرے لوگ جو وہاں موجود ہیں ان کی آنکھوں میں بھی آنسو ہیں.اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی.جب حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب خلافت کے منصب پر فائز ہوئے تو ہم نے یہی نظارہ M.T.A پر اپنی آنکھوں سے دیکھا..( تاریخ تحریر 9 / جون 2003ء)

Page 580

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۸۵ مکرمہ امتہ اللہ صاحبہ ڈیلٹا.کینیڈا 578 حضرت مرزا طاہر احمد (رحمہ اللہ ) جب ٹھیک تھے.تو میں نے حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کو MTA پر دیکھا تو میرے ذہن میں خیال آیا آپ مجھے بہت اچھے لگے میرے دل نے کہا یہ خدا کے کتنے نیک اور معصوم انسان ہیں.کیا معلوم آنے والے وقت میں اللہ تعالیٰ آپ کو خلیفہ بنادے.تو میں نے آپ کو بڑے غور سے دیکھا مجھے آپ کی شکل یاد تھی.مگر نام بالکل معلوم نہ تھا اور نہ میں جانتی تھی آپ کون ہیں.یہ حضرت مرزا طاہر احمد ( رحمہ اللہ ) کی وفات کے چھ یا سات ماہ پہلے کی بات ہے.میں نے خواب دیکھی کہ بالکل آپ کا جسم اور قد تھا اور اتنی ہی عمر تھی.لکڑی کی کرسی پر بیٹھے ii.ہوئے ہیں.میں نے ایک سائیڈ چہرے کی دیکھی تو اتنا نور تھا.بہت ہی حسن تھا.میں اپنے ہاتھ کے اشارے سے کہتی ہوں.اچھا یہ ہیں حضور مسرور صاحب جن کی تاج پوشی ہونے لگی ہے.یہ الفاظ میں نے تین چار دفعہ کہے ہیں.پھر یہ خواب ختم ہو گئی.( تاریخ تحریر 12 /اگست 2004ء) ۸۶ مکرم محمد نصر اللہ صاحب نصر اللہ سائیکل ورکس رحمت بازارر بوہ خاکسار نے خواب میں دیکھا کہ ایک دوست حفیظ اللہ صاحب آئے ہیں.انہوں نے

Page 581

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 579 جیب سے روپے نکالے تو میں نے دیکھا کہ ان پر حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کی تصویر بنی ہوئی ہے.اچانک یہ رقم M.T.A میں بدل گئی.پھر دیکھا کہ حضرت صاحبزادہ نے احرام باندھا ہوا ہے اور حج کر رہے ہیں.اس کے بعد آپ کو گلاب کے ہار پہنے ہوئے دیکھا.تاریخ تحریر 15 جنوری 2005ء) ☆.......۸۷ مکرم فضل الہی بشیر صاحب.دار البرکات ربوہ خاکسار ایک دن دو پہر کو سویا ہوا تھا کہ خواب میں دیکھتا ہوں کہ خاکسار حضرت مصلح موعود نوراللہ مرقدہ سے ملاقات کر رہا ہے کہ اتنے میں اندرون خانہ سے ایک نو عمر لڑکی آئی ہے.حضور نے بے تکلفی سے فرمایا کہ " یہ میری تیجی خادمہ ہے " یعنی یہ میری تیسری خادمہ ہے.خاکسار حضور سے عرض کر رہا ہے کہ حضور ! ہم گنہ گار جو کچھ کام کر رہے ہیں آپ کے ہی طفیل یعنی اس کی توفیق بھی آپ کی وجہ سے ہے اور اس کا اجر بھی آپ کو ہی ملے گا.ہم تو کچھ بھی نہیں ہیں.گفتگو کے بعد رخصت ہوتے وقت حضور سے مصافحہ کیا اور عرض کی کہ میرے ماتھا پر بوسہ دے دیں.حضور نے انکار کیا مگر ساتھ ہی گلے لگالیا اور جب میں آپ کے دائیں طرف بغلگیر ہوا تو حضور نے خاکسار کی گردن پر دیر تک بو سے دیئے اور اس برکت پر سبحان اللہ اور الحمد للہ کا ورد کرتا رہا اور اس خوش قسمتی پر خدا کا بہت شکر ادا کیا.حضور نے مجھے اپنے جسم سے اس طرح چمٹا لیا کہ پاؤں سے لے کر سر تک دونوں جسموں میں کوئی خلا نہ رہا.الحمد للہ.

Page 582

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 580 خواب میں حضرت اقدس مصلح موعود نور اللہ مرقدہ کا اپنی خادمہ کو جو دوسری دو خادماؤں سے چھوٹی ہے اور پنجابی میں " تیجی " فرمانا یہ بتاتا ہے کہ حضور کو جو خادمہ پیاری ہے.دراصل یہ بتانا ہے کہ صاحبزادہ ناصر احمد صاحب اور صاحبزادہ طاہراحمد صاحب کی طرح صاحبزادہ مسرور احمد صاحب بھی آپ کے فرزند ہیں اور اسی طرح خدمت گزار ہیں جس طرح پہلے دونوں تھے! الحمد للہ یوں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کی خلافت بھی حضرت مصلح موعود نور اللہ مرقدہ کی خدمت کا تسلسل ہے.تاریخ تحریر 03 اکتوبر 2003ء) ۸۸ مکرم محمد سلیم صاحب نمک منڈی راولپنڈی گزشتہ سال خاکسار بیمار تھا تو میں نے خواب میں حضرت خلیفتہ المسیح الرابع (رحمہ اللہ) سے ملاقات کی اور اپنے دونوں بیٹوں کی بھی ملاقات کروائی اور خواب میں حضور ( رحمہ اللہ ) سے دوا بھی تجویز کروائی جسے بعد میں خاکسار نے استعمال کیا اور فائدہ بھی اٹھایا.بالکل اسی طرح سے جس طرح میری خواب میں حضور سے ملاقات ہوئی تھی.گزشتہ سال بیت المبارک میں میری حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ سے ملاقات ہوئی اور بچوں کا تعارف کروایا.اب دعا کے دوران خدا تعالیٰ نے یہ تعبیر کھول دی کہ ایک سال قبل آپ کو خلیفتہ امسیح منتخب کر کے نظارہ کر واد یا تھا.( تاریخ تحریر 20 جولائی 2004ء)

Page 583

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۸۹ مکرم حافظ مظفر احمد صاحب ایڈیشنل ناظر اصلاح وارشاد ( دعوت الی اللہ ) ربوہ 581 ایک رویا مکرم نصیر احمد قمر صاحب نے بتلائی جس میں انہوں نے حضرت خ ضرت خلیفة المسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی موجودگی میں حضرت مرزا مسرور احمد کے نماز پڑھانے اور درس دینے کا اور اس پر حضرت خلیفہ رابع (رحمہ اللہ ) کے تبصرہ کا ذکر ہے جس میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد کی روحانی وعلمی ترقیات کی طرف اشارہ ہے.تاریخ تحریر 25 اپریل 2003ء) ۹۰ مکرم طاہر احمد صاحب مربی سلسلہ بلغاریہ خاکسار نے ابھی جبکہ حضرت لایہ اصبع الرابع (رحمہ اللہ (زندہ تھے خواب دیکھی کہ خلیفہ مسیح ) مکرم صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب سے ملتا ہوں اور مصافحہ ومعانقہ کرتے ہوئے عرض کرتا ہوں کہ حضرت خلیفہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) وفات پاگئے.اناللہ وانا الیہ راجعون تاریخ تحریر 03 / مارچ 2006ء)

Page 584

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے ۹۱ مکرمہ فرزانہ اجمل صاحبہ بنت محمد اجمل پارہ چنار کرم ایجنسی.سرحد 582 حضرت خلیفہ المسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی وفات سے دو تین ماہ قبل خواب میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد کو دیکھ لیا تھا.اس سے پہلے نہ آپ کو دیکھا تھا نہ جانتی تھی اور نہ کبھی آپ کا نام سنا تھا.میں نے خواب دیکھا تھا کہ آسمان پر مکہ معظمہ اور بوہ کی کوئی بیت الذکر ہے.اور آسمان گہرا کالا نیلا ستاروں سے بھرا ہے اور کھجوروں کے درخت ہیں اور اونٹ گزر رہے ہیں.اور اچا نک آواز آتی ہے کہ "انا للہ وانا الیہ راجعون.حضرت مرزا طاہر احمد وفات پاگئے ہیں." میں ہڑ بڑا کر اٹھ بیٹھی باہر صحن میں آئی.بھائی بھی آگئے تھے میں نے خواب سنائی (انہوں نے کہا ویسے ہی ) وہ حضور بیمار ہیں تو تمہارے دماغ میں یہ بات ہے.خیر میں پھر سوگئی.دوبارہ خواب پھر وہیں سے شروع ہوئی جو پہلے میں نے لکھی ہے.پھر آسمان پر سرخ سبز نیلا رنگ مکس ہو کر ادھر ادھر گھوم پھر رہے تھے پھر وہ رک گئے اور اللہ تعالیٰ کے جتنے نام ہیں وہ ایک ایک کر کے سارے آتے ہیں.اور پھر آسمان صاف ہو جاتا ہے.اور روشن صبح ہو جاتی ہے بادل ہوتے ہیں.اور ستارے بھی ہوتے ہیں پھر ایک تصویر ابھرتی ہے وہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کی ہوتی ہے اور ان کی گود میں ایک بچہ ہوتا ہے.اور ایک ساتھ کھڑا ہوتا ہے.وہ تصویر میں نے ایک کتاب میں بھی دیکھی ہے ) ادھر تھوڑی سی خواب بھول گئی ہوں کہ کیا آواز آتی ہے.پھر آواز آتی ہے.یہ نئے خلیفہ ہیں اور ایک آسمان پر تصویر ابھرتی ہے جب میں غور سے دیکھتی ہوں تو وہ دھندلا جاتی ہے.اور ساتھ نام بھی لکھا ہوتا ہے.پانی کی طرح ہو جاتی ہے.

Page 585

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے لیکن چہرہ بھی یاد تھا اور نام بھی.583 کھل گئی.پھر سب کو آواز دیتی ہوں کہ وہ آسمان پر نئے خلیفہ کی تصویر دیکھیں.پھر میری آنکھ دوسرے دن میں نے مردان بہنوئی کو فون کیا کہ میں نے اس طرح خواب دیکھی ہے.نام بھی بتایا.انہوں نے مربی صاحب کو سنائی.انہوں نے کہا کہ منصور ہو گا نام.میں نے کہا نہیں مسرور تھا.میم سے شروع ہوتا تھا.پھر انہوں نے کہا یہ خواب کسی کو نہ سنائیں.جماعت میں کھلبلی مچ جائے گی.میں نے ڈر سے کسی کو نہیں سنائی.لیکن جس دن آپ خلیفہ منتخب ہوئے نام سنا آپ کو دیکھا میں کانپنا اور رونا شروع ہوگئی.وہی چوغہ وہی پگڑی وہی چہرہ وہی نام میں حیران رہ گئی.( تاریخ تحریر 12 ستمبر 2004ء)........۹۲- مکرم چوہدری اکبر علی صاحب ولد چوہدری محمد حسین صاحب جو ہر ٹاؤن لاہور میں خدا تعالیٰ جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے قسم کھا کر لکھتا ہوں کہ مجھے یہ نظارہ اسی طرح نظر آیا تھا.حضرت خلیفہ مسیح الرابع ( رحمہ اللہ) کی وفات سے تقریباً تین ماہ قبل خاکسارر بوہ گیا اور عصر کی نماز با جماعت بیت المبارک میں ادا کی جب سلام پھیر کر فارغ ہوئے تو خاکسار نماز کے بعد کی دعاؤں کے لئے بیٹھا تھا کہ خدا تعالیٰ کی طرف سے ہی دل میں سوال اُٹھا کہ کیا اگلا

Page 586

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 584 خلیفہ مسیح اس چھت کے نیچے تشریف رکھتا ہے؟ اُسی لمحہ خدا تعالیٰ کی طرف سے ہی جواب آیا.ہاں مرزا مسرور احمد صاحب اور اُسی نظارہ میں ہی میں اُٹھ کر حضرت صاحبزادہ صاحب کی طرف بڑھنے لگا کہ خلافت کی پگڑی مبارک ہو.مبارک باد دوں تو کسی غیبی ہاتھ نے اُسی وقت روک لیا کہ ابھی نہیں.پھر اس کے بعد وقتا فوقتار بوہ جاتا رہا مگر خاکسار دانستہ آپ سے ملاقات سے رُکا رہا مبادا اس نظارہ کو میں کہیں بیان نہ کر دوں.تاریخ تحریر 04 /اگست 2006ء) ۹۳ مکرم رشید الدین صاحب ڈرائیور نظارت اصلاح وارشاد مرکز یہ ربوہ میں حضرت علیہ امنبع الرابع ( رحمہ اللہ ) کی وفات سے قریبا دو ماقبل کراچی سے فیصل آباد نائٹ کوچ پر سفر کر رہا تھا کہ فجر کی نماز کے بعد میں برتھ پر سو گیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ حضرت خلیفہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) ایک باغ میں بچوں کی کلاس لے رہے ہیں.میں بھی کچھ فاصلہ پر ہوں.آپ مجھے میرے قریب آکر ملتے ہیں.اور کچھ ہی دیر بعد یہ منظر بدل جاتا ہے اور حضرت خلیفۃ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کرسی پر تشریف فرما ہیں اور ساتھ ایک پگڑی والے باریش دوست بیٹھے ہیں.حضور مجھے مخاطب ہو کر فرماتے ہیں کہ " میرا وقت اب قریب ہے اور جب انسان کا وقت قریب ہوتا ہے تو وہ اپنی نیچر کی طرف لوٹ جاتا ہے لیکن یہ جو میرے ساتھ چیف آڈیٹر بیت المال سندھ بیٹھے ہیں ان کی وجہ سے مجھے بڑا حوصلہ ہے."

Page 587

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے اس کے ساتھ ہی میری آنکھ کھل جاتی ہے.585 جب خلافت خامسہ کا انتخاب ہوا اور حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ ایسے منتخب ہوئے تو مجھے سمجھ آئی کہ چیف آڈیٹر بیت المال سندھ کے الفاظ میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ہی کی طرف اشارہ تھا کیونکہ سندھ کی زمینوں کا سارا انتظام آپ ہی کے پاس تھا.اور انتخاب خلافت کے کچھ عرصہ بعد جوفوٹو داڑھی والی آئی تو وہ فوٹو اس دوست سے مشابہ تھی جن کو خواب میں حضرت خلیفتہ المسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کے پہلو میں بیٹھے دیکھا تھا.( تاریخ تحریر: 14 دسمبر 2005ء) ۹۴ مکرمہ صدیقه مریم صاحبہ ہمشیرہ حافظ عبدالاعلیٰ صاحب آف کری میر پور خاص سندھ میں نے انتخاب خلافت سے تقریب دو ماہ قبل یہ خواب دیکھا کہ محترمہ زیب النساء صاحبہ صدر لجنہ ضلع میر پور خاص میری کرایہ دار ہیں وہ اوپر سے آتی ہیں اور کہتی ہیں کہ صدیقہ ، صدیقہ اوپر آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ہیں فرج میں دودھ پڑا ہے وہ نکال کر دے دو.چائے بنانی ہے.اور میں دوڑتی ہوئی اوپر جاتی ہوں اور حضور کرسی پر بیٹھے ہیں اور میں سلام کرتی ہوں اور اپنا تعارف کرواتی ہوں کہ حضور میں حافظ عبدالاعلیٰ کی بہن ہوں.حضور جواب دیتے ہیں کہ ہاں مجھے پتہ ہے کہ آپ حافظ صاحب کی بہن ہیں.اور یہ کون

Page 588

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 586 ہیں اشارہ باجی زیب النساء کی طرف تھا.تو جواب دیا حضور یہ ضلع صدر ہیں پھر پوچھا کہ یہ مکان آپ کا اپنا ہے تو میں نے جواب دیا جی ہاں.باجی یہاں کرائے پر رہتی ہیں.اور پھر باجی کے پاس آتی ہوں بات میں ان سے کرتی ہوں لیکن میرا دھیان حضور کا جائزہ لینے پر تھا.سفید رنگ کی پوشاک اور سفید چھوٹی چھوٹی داڑھی بلیک رنگ کی ٹوپی جو اس وقت ٹیبل پر پڑی ہوئی تھی.میں نے پھر باجی سے کہا کہ کہیں آپ کو کسی نے غلط تو نہیں کہہ دیا کہ یہ واقعی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں.باجی کی نظریں میری طرف تھیں اور سوالیہ نظروں سے دیکھ رہی تھیں اور کہتی ہیں کہ آپ کو کیا محسوس ہو رہا ہے.میں نے کہا باجی باقی شخصیت وہی ہے لیکن پاؤں تھوڑے چھوٹے ہیں.حضور سنجیدہ بیٹھے ہیں.میں نیچے آتی ہوں کہ بچوں کی ملاقات کرواؤں مگر اتنی دیر میں آنکھ کھل جاتی ہے.حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب پچھلے دنوں دورہ پر آئے تھے مجھے معلوم نہ تھا لیکن باجی زیب النساء نے بتایا کہ آپا امتہ الصبوح نے گھر آنا ہے.میری بیٹی کو آپا سے ملنے کا بہت شوق تھا اس نے سارے گھر کو سجایا.آپا سے اپنا تعارف کروایا.آپا جب جانے لگیں تو سیٹرھیاں اترتے ہوئے مجھ سے پوچھا کہ یہ گھر آپ کا ہے تو میں نے جواب دیا کہ جی ہاں باجی نے کرایہ پر لیا ہے.جب گذشتہ دنوں صبح 3:40 پر حضرت مرزا مسرور احمد صاحب منصب خلافت پر فائز ہوئے تو ٹیلی ویژن پر آپ کی تصویر دیکھی تو میں چیخ کر بولی یہ تو وہی شخصیت ہے جو میں نے خواب میں دیکھی تھی.( تاریخ تحریر 30 اپریل 2003ء)........

Page 589

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۹۵ مکرم منیر ذوالفقار چوہدری صاحب ناصر آباد فارم میر پور خاص سندھ 587 خاکسار نے حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کے آخری دور میں ایک دن خواب میں دیکھا کہ ایک وسیع وعریض مکان ہے جس کے کئی کمرے اور محن ہے.مقام ناصر آباد فارم سندھ ہے اور محسوس ہو رہا ہے کہ سیدنا حضرت خلیفتہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) دورہ پر ناصر آباد سندھ تشریف لائے ہوئے ہیں.اور ایک کمرہ میں قیام پذیر ہیں.باہر صحن میں خاکسار ، حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب بحیثیت انچارج ناصر آباد فارم، محترم سید محمود احمد شاہ صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان اور حضرت بیگم صاحبہ محترم صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کھڑے کسی موضوع پر باتیں کر رہے ہیں.خاکسار نے حضرت میاں مسرور احمد صاحب سے عرض کیا کہ حضور کو ناصر آباد کا دورہ کرتے ہوئے آج کئی دن ہو گئے ہیں.لیکن حضور انور نے باغ کا معائنہ نہیں فرمایا.اتنی دیر میں کمرے سے حضور کی بلند آواز سنائی دی فرمایا." منیر آج باغ کا معائنہ ہوگا باہر اطلاع کروا دو.لہذا حضور خلافت کے پورے لباس مبارک کے ساتھ باہر تشریف لائے جہاں ہم صحن میں کھڑے تھے اور آتے ہی خاکسار سے دریافت فرمایا کہ آج کل کون سا سن ہجری شمسی ہے میں نے عاجزی کے ساتھ عرض کیا کہ حضور مجھے یاد نہیں.پھر سید محمودشاہ صاحب سے پوچھا کہ کون ساسن ہے انہوں نے جو بتایا حضور نے فرمایا کہ میچ نہیں.اس کے ساتھ ہی حضرت سیدہ بیگم صاحبہ صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب نے کہا کہ حضور میں بتاتی ہوں تو انہوں نے جوس ہجری شمسی بتایا.حضور نے اس کو صحیح قرار دیا.اس کے بعد باغ کے معائنہ کے لئے روانہ ہوئے سڑک پر چلتے ہوئے یہ ترتیب تھی دائیں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب پھر سید نا حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) حضور کے ساتھ سید محمود احمد شاہ صاحب اور آخر پر بائیں طرف خاکسار.سڑک پر چلتے ہوئے حضور باغ سے متعلقہ مختلف امور کے بارہ

Page 590

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 588 میں تبصرہ فرماتے اور ہدایات سے نوازتے رہے اور کئی باتیں حضرت میاں مسرور احمد صاحب سے دریافت فرمائیں.باغ کے وسط میں پہنچ کر حضور نے فرمایا اب واپسی ہوگی.لہذا اسی ترتیب سے ہم لوگ واپس روانہ ہوئے لیکن اچانک احساس ہوا کہ حضرت خلیفتہ اسیح الرابع (رحمہ اللہ ) ہمارے درمیان نہیں ہیں بلکہ ان کی جگہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ہیں اور ترتیب اس طرح ہے سڑک پر چلتے ہوئے دائیں محترم سید محموداحمد شاہ صاحب ، درمیان میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب اور بائیں خاکسار لاشئی محض.اب وہی باتیں اور ہدایات حضرت میاں مسرور احمد صاحب دے رہے ہیں.کبھی خاکسار کواور کبھی محترم سید محمود احمد شاہ صاحب کو.واپس چلتے ہوئے اسی مکان میں پہنچتے ہیں جہاں سے روانہ ہوئے تھے.خاکسار اور سید محمود احمد شاہ صاحب صحن میں ٹھہر جاتے ہیں اور حضرت مرزا مسرور احمد صاحب مسکراتے ہوئے حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) والے کمرہ میں تشریف لے جاتے ہیں.اس طرح یہ نظارہ ختم ہو جاتا ہے اور خاکسار کی آنکھ کھل جاتی ہے.تاریخ تحریر 24 نومبر 2005ء) ۹۶.مکرم لیمن انجی صاحب گیمبیا Once I saw plenty people converging towards a new Khalifa who was not Mirza Tahir Ahmad IV (R.A) the dream was seen February 2003.

Page 591

589 خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے Then while the converging was taking place, people were suddenly ordered to halt because both men and women were mixed in the move.The order to stop was made by a means of some instrument that was blown.When the people stopped, I realized that the men and the women were separated by a spacious gap.People were then ordered to proceed on the race towards the new Khalifa.Then I realized that people were involved in a very serious race.I saw myself running very seriously.It wasn't an easy race at all.However I was also grieved to some extent because I saw some women who were able to overtake me during this race.After the people have passed, an amazingly, I also saw all kinds of beasts running towards the same direction.They were running with hec-tic speed in dust following suit.I was overwhelmed by the vastness of the space on which this scene was taking place.After wards I also saw white doves all over the universe flying towards the new Khalifa.They filled the whole of the skies with the whiteness flying comfortably.The

Page 592

590 خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے Khalifa whom I ultimately saw was bigger and taller in structure than Hazrat Mirza Tahir Ahmad (R.A) (ترجمه) میں نے خواب میں دیکھا کہ کثیر تعداد میں لوگ ایک نئے خلیفہ کی طرف بڑھ رہے ہیں جو کہ حضرت مرزا طاہر احمد خلیفتہ مسیح الرابع نہیں ہیں.یہ خواب 20 فروری 2003 ء میں دیکھی.جب لوگ اکٹھے ہو رہے تھے تو یکدم انہیں حکم ہوا کہ ٹھہر جائیں کیونکہ دونوں مرد وخواتین اکٹھے چل رہے تھے.اور یہ جو ٹھہر جانے کا حکم ہوا تھا.یہ ایک کسی پکارنے والے آلے سے دیا جارہا تھا اور جب لوگ ٹھہر گئے تو مجھے اندازہ ہوا کہ مرد عورتوں کو ایک بڑے فاصلے سے علیحدہ کیا گیا تھا.پھر اس کے بعد لوگوں کو حکم ہوا کہ تیزی سے دوڑتے ہوئے نئے خلیفہ کی طرف بڑھو.تب مجھے اندازہ ہوا کہ لوگ کسی سنجیدہ دوڑ میں شریک ہیں.میں نے اپنے آپ کو بڑی تیزی سے دوڑتے ہوئے پایا یہ ہرگز آسان دوڑ نہیں تھی.بہر حال مجھے اس بات کا ایک حد تک افسوس ہوا کہ میں نے دیکھا کہ کچھ عورتیں اس دوڑ میں مجھ سے آگے نکل گئی ہیں.جب تمام لوگ گزر گئے میں حیرانگی سے کیا دیکھتا ہوں کہ ہر قسم کے جانور بھی اس سمت میں دوڑ رہے ہیں وہ انتہائی برق رفتاری کے ساتھ دھول اُڑاتے ہوئے دوڑ رہے تھے.میں اس جگہ کی کشادگی سے حیران رہ گیا.جہاں یہ واقعہ ہورہا تھا.اس کے بعد میں نے سفید فاختائیں بھی ساری دنیا سے اڑتے ہوئے نئے خلیفہ کی طرف آتے ہوئے دیکھیں.انہوں نے سارے آسمان کو آرام سے اڑتے ہوئے سفید رنگ سے بھر دیا تھا.بالآخر جس خلیفہ کو میں نے دیکھا ان کا وجود بڑا اور لمبا تھا.حضرت خلیفہ طاہر احمد صاحب رحمہ اللہ کے جسم سے.تاریخ تحریر 10 را پریل 2006ء)

Page 593

591 خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے مکرم خلیل فاتح صاحب.گیمبیا I saw in a dream, I was taking ablution at early hours of the morning (before Fajir).I heard people shouting saying "Allah is one and Muhammad is his Messenger" reciting in Arabic.I try to complete my ablution quickly and than I went out to find out what is going on.Then I raise my head and saw two suns on the sky shinning bright.I recited "Allah is one and Muhammad is his Messenger" reciting in Arabic and prostrated.I was the only one who prostrate.From prostration I saw a sign board, the sign board ascended from the ground to the sky which I was looking until I cannot see it any more.I saw another sign board descending from the sky and it fixed near by where the first sign board was.This happened before I heard the information about the death of the fourth Khalifa.(ترجمه) میں نے خواب میں دیکھا کہ میں وضو کر رہا ہوں اور علی الصبح کا وقت ہے ( نماز فجر سے قبل ) میں نے لوگوں کو اونچی آواز میں عربی زبان میں یہ کہتے ہوئے سنا ! اللہ ایک ہے اور محمد اس کے رسول ہیں" میں نے جلدی سے اپنا وضو مکمل کیا اور یہ دیکھنے کے لئے باہر گیا کہ کیا ہورہا ہے.

Page 594

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے جب میں نے اپنا سر اٹھایا تو دیکھا کہ دوسورج آسمان پر چمک رہے ہیں.میں نے کہا! اللہ ایک ہے اور محد صلی اللہ علیہ والہ وسلم اس کے رسول ہیں." 592 عربی میں پڑھا اور جھک گیا.میں اکیلا شخص تھا جو جھکا.جھکنے سے میں نے ایک سائن بورڈ دیکھا جو زمین سے آسمان کی طرف چڑھ گیا.جسے میں دیکھتا رہا یہاں تک کہ وہ نظروں سے اوجھل ہو گیا اور میں نے ایک اور سائن بورڈ آسمان سے اترتے ہوئے دیکھا جو اس کے قریب آکر کھڑا ہو گیا.جہاں پہلا سائن بورڈ کھڑا تھا.یہ حضرت خلیفہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کی وفات کی خبر سننے سے پہلے کا واقعہ ہے..........( تاریخ تحریر 10 را پریل 2006ء) ۹۸ مسز امتہ الشکور احمد صاحبہ اہلیہ شیر از احمد قمر صاحب دار النصر غربی.ربوہ میں نے خواب میں دیکھا کہ لجنہ ہال میں کوئی جماعتی فنکشن ہورہا ہے اور ہال سبز اور سفید رنگ کے کپڑوں سے سجایا گیا ہے اور وہاں سارا ہال ابھی خالی تھا مگر شروع میں کرسیوں میں چار بہت پر وقار شخصیت والی خواتین بیٹھی ہوئی ہیں.میں ان کو دیکھتی ہوں تو صرف حضرت آپا طاہرہ صدیقہ کو پہچانتی ہوں اور باقی تین کا مجھے پتا نہیں چلتا یعنی ان کو میں نے پہلے نہیں دیکھا ہوتا اور پھر میں ان سب سے دور سے سلام بھی کرتی ہوں کہ اچانک وہاں بی بی سبوحی صاحبہ بھی آجاتی ہیں تو میں بہت خوش ہوتی ہوں جلدی سے جا کر ان سے سلام کرتی ہوں کیونکہ مجھے ان کو دیکھ کر

Page 595

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 593 بہت خوشی ہوتی ہے شاید اس لئے کہ وہ مجھے بہت اچھی لگتی ہیں اور یوں وہ بھی آیا طاہرہ صدیقہ کے ساتھ بیٹھ جاتی ہیں اور مجھے یوں کسی نے بتایا کہ وہ بھی خلیفہ المسیح کی بیوی ہوں گی.اور باقی تین خواتین کو میں اس لئے نہیں پہچانتی کہ وہ میں نے حقیقت میں نہیں دیکھیں.( تاریخ تحریر مئی 2005ء) ۹۹ مکرم طارق محمود احمد صاحب بی ٹی 26 گیپ روڈ ویمبلڈن لندن میں نے حال ہی میں ایک خواب دیکھا ہے.کہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب بيت فضل لندن کے اندر ہیں اور لوگوں سے بیعت لے رہے ہیں.بیعت کے الفاظ انگلش میں ہیں.میں اس کارروائی کو دیکھ رہا ہوں.میں دروازے میں کھڑا ہوں.اس وقت میں کچھ پریشان ہو جاتا ہوں کیونکہ آواز حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی معلوم ہوتی ہے.اس وقت عبدالماجد طاہر صاحب ایڈیشنل وکیل التبشیر میرے پیچھے آ کر کھڑے ہو جاتے ہیں.میری کمر پر ہاتھ رکھ کر کہتے ہیں کہ تمہاری جگہ بیت فضل کے اندر ہے.جو نبی میں اندر داخل ہوتا ہوں ہال کا دروازہ بند ہو جاتا ہے.پھر میں نیند سے بیدار ہو جاتا ہوں.تاریخ تحریر 15 اکتوبر 2004ء)

Page 596

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے ۱۰۰ مکرمہ رخسانہ مشتاق صاحبہ سیکرٹری ناصرات لنگے ضلع گجرات 594 عاجزہ نے خواب میں دیکھا کہ میں اور حضرت مرزا مسرور احمد صاحب اور بہت سارے لوگ دار الضیافت ربوہ میں اکھٹے ہیں اور لوگ قطار میں آپ سے ملتے ہیں میں آپ سے تھوڑے فاصلہ پر کھڑی تھی.اسی اثناء میں آپ نے میری طرف دیکھا اور مسکرائے تب میری آنکھ کھل گئی.تاریخ تحریر 25 نومبر 2005ء) ۱۰۱.مکرم بشارت احمد انیس صاحب ایڈیشنل نیشنل سیکرٹری تبلیغ جرمنی میرے بیٹے عزیزم عزت احمد جس کی عمر 12 سال ہے نے مجھے بتایا کہ اس نے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو پہلے ہی خواب میں دیکھ لیا تھا اور جب آپ خلیفہ بننے کے بعد TV پر دکھائی دیئے تو اس نے پہچان لیا.( تاریخ تحریرا پریل 2003ء).........

Page 597

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے ۱۰۲.مکرم طاہر احمد مبشر صاحب.مربی سلسلہ ضلع لودھراں حال لاہور 595 فروری 2003ء کی آخری تاریخیں تھیں میں نے خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) وفات پاگئے ہیں.خواب میں ہی مجھے اتناظم تھا روئے چلا جار ہا تھا اور ظاہری آنسو بھی محسوس کر رہا تھا.کچھ دیر بعد روتے روتے کہہ رہا ہوں.حضور تو فوت ہو گئے ہیں اب نیا خلیفہ کون ہوگا.معاً میرے دل میں ڈالا گیا کہ مرزا مسرور احمد جو ہیں.یہ خواب میں نے اپنے امیر ضلع مکرم چوہدری منیر احمد صاحب کو بھی سنائی تھی.حضرت خلیفتہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ) کو اس لئے نہیں لکھی کہ ہو سکتا ہے کہ یہ خواب تعبیر طلب ہو اور اس کا مفہوم کچھ اور ہو.........( تاریخ تحریر 28 را پریل 2003ء) -i ۱۰۳ مکرم عرفان احمد صاحب صدر جماعت گوٹھ مولوی عطاء اللہ خیر پور سندھ خلافت خامسہ کے انتخاب کے تقریباً 2 ماہ پہلے میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک کھلا وسیع میدان ہے جس میں بہت خیمے اور قناتیں تنبو لگے ہوئے ہیں.اور وہاں بہت سارے لوگ جمع ہیں وہ سب کے سب احمدی ہیں اور میں پوچھ رہا ہوں کہ یہ خیمے تنبو کس چیز کے ہیں کیوں لگائے ہیں.لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ خلیفہ وقت کے خیمے تنبو ہیں جب میں اسٹیج کی طرف دیکھتا ہوں جہاں خلیفہ وقت نے بیٹھنا تھا تو وہاں ایک نورانی چہرے والا انسان بیٹھا ہوا ہے.جو

Page 598

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 596 میں سمجھتا ہوں کہ خلیفہ ہے.مگر وہ حضرت خلیفہ المسح الرابع (رحمہ اللہ ) نہیں ہیں کوئی اور ہی نورانی چہرہ ہے.اس وقت مجھے اتناہی یاد ہے.ii.تقریبا اکتوبر نومبر 2000ء کی بات ہے کہ جب حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلی کی حیثیت سے نواب شاہ کے دورہ پر تشریف لائے تھے انہی دنوں میں جمال پور بھی تشریف لائے.ڈاکٹر محمد اسماعیل صاحب کی بیٹھک میں ان کے ساتھ مکرم حمید احمد ظفر صاحب بھی تھے.مکرم فاتح احمد ڈاھری اور چند اور افراد تھے اس وقت وہاں میں نے کہا کہ جی یہاں جمال پور میں بہت ناراضگیاں ہیں ان میں صلح کروادیں تو آپ نے فرمایا کہ آپ جیسے بزرگ یہاں موجود ہیں تو آپ کیوں نہیں صلح کرواتے.میں نے عرض کی کہ مرکزی نمائندہ صلح کروا سکتا ہے.برادری کے افراد کو برادری نہیں مانتی.وہاں بیٹھک سے باہر نکلے تو میں نے مصافحہ کیا اور کہا کہ Sir یہ صلح آپ ہی کروائیں تو فرمایا کہ "ہاں ضرور ہوگا " اس کے بعد میں وہیں کھڑا تھا کہ مجھے چکر سا آیا اور ایک دو سیکنڈ کے لئے میری آنکھوں کے آگے اندھیرا سا چھا گیا اور میں ایک شاہی کرسی دیکھتا ہوں جس پر ایک آدمی بیٹھا ہوا ہے اور وہ چہرہ حضرت خلیفتہ اسیح الخامس ایدہ اللہ کے موجودہ چہرہ جیسا تھا.اس وقت تو مجھے سمجھ نہیں آئی کہ یہ کس کا چہرہ ہے مگر آج جو حضرت صاحب کا چہرہ دیکھ رہا ہوں ہو بہو وہی چہرہ تھا.☆...( تاریخ تحریر 8 نومبر 2005ء)

Page 599

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 597 ۱۰۴.مکرم حفیظ احمد طاہر صاحب ولد عبدالرشید طاہر آبادر بوہ بندہ نے مورخہ 5-4 / مارچ 2003 ء رات کو فجر کے وقت خواب میں دیکھا کہ میں بیت اقصیٰ ربوہ سے جمعہ کی نماز ادا کر کے جلدی جلدی خلیفہ وقت کو سلام کرنے کے لئے اس سڑک تک پہنچا جس پر حضور کی گاڑی جاتی تھی تو جب گاڑی قریب آئی تو دیکھا کہ کالی گاڑی میں حضرت خلیفہ امسیح الثالث رحمہ اللہ تعالی کی جگہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ وقت کے لباس میں بیٹھے جارہے ہیں.میں نے انہیں سلام عرض کی اور اسی دوران میری آنکھ کھل گئی اور یہ خواب میں نے اگلے دن صبح دفتر میں حاضر ہو کر حضرت مرزا مسرور احمد کو سنائی.آپ نے پوچھا خواب کا ذکر کسی سے کیا تو نہیں.میں نے عرض کی کہ نہیں تو فرمایا.کسی سے کرنا بھی نہیں.لوگ مختلف نتیجے اخذ کرنا شروع کر دیتے ہیں.☆...( تاریخ تحریر یکم مئی 2003ء) ۱۰۵ مکرم را نا آفتاب احمد صاحب لطیف آباد حیدرآباد خاکسار نے خلافت خامسہ کے انتخاب سے ایک ماہ قبل خواب میں دیکھا کہ بہت سے لوگ جمع ہیں.جیسا کہ جلسہ کے دنوں میں ہوتے ہیں میری ملاقات حافظ مظفر احمد صاحب اور سید نصرت پاشا صاحب سے ہوئی ہے ہم لوگ ایک کمرے میں چلے جاتے ہیں.مکرم حافظ مظفر احمد صاحب

Page 600

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 598 بتاتے ہیں کہ خلافت کا انتخاب ہو رہا ہے.میں دیکھ کر آتا ہوں کہ کون خلیفہ بنے ہیں.تھوڑی ہی دیر بعد آ کر بتاتے ہیں کہ حضرت مرزا طاہر احمد ہی دوبارہ خلیفہ منتخب ہو گئے ہیں.ہم سب لوگ بہت خوش ہیں اور دعا کرنے لگ جاتے ہیں.( تاریخ تحریر 08 جولائی 2004ء) ۱۰۶.مکرم حافظ عبدالاعلیٰ طاہر صاحب.نائب وکیل المال اول تحریک جدیدر بوہ خاکسار نے ایک ماہ قبل خواب میں حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات دیکھی اور جو چہرہ وفات کے بعد MTA پر ہم نے دیکھا بعینہ یہی چہرہ خواب میں نظر آیا.بڑا ہشاش بشاش چہرہ گویا کہ ابھی سو کے اٹھ جائیں گے.خاکسار نے اپنا خواب کسی کو نہ بتایا کسی کو بتانے کا حوصلہ ہی نہیں پڑ رہا تھا.حضور رحمہ اللہ کی وفات سے لے کر خلافت کے انتخاب تک ہمہ وقت یہی دعا کرنے کی توفیق ملی کہ اللہ تعالیٰ جماعت کو ہر آزمائش سے بچائے اور جلد خلافت جیسی عظیم نعمت عطا فرمائے.یہی دعا کرتے ہوئے خاکسار رات کو سو یا خواب میں خدا تعالیٰ نے دکھایا کہ ایک خوبصورت گاڑی آکر رکی ہے اس میں سے حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب اترے ہیں.ایک اور دوست ساتھ ہیں ان کی پہچان نہ ہو سکی.خاکسار کے کانوں میں آواز آئی نعمت اللہ.

Page 601

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 599 نعمت اللہ.اس کے ساتھ ہی خاکسار کی آنکھ کھل گئی.خاکساراٹھا وضو کیا نوافل پڑھے.رات 3:40 بجے انتخاب خلافت کا اعلان ہوا تو خدا تعالیٰ کے حضور سجدہ شکر ادا کیا.( تاریخ تحریر 29 را پریل 2003ء) ۱۰۷ مکرم عامر حسین خالد محمود صاحب کا رکن نظارت دعوت الی اللہ ربوہ خاکسار نے حضرت خلیفة المسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات سے قریباً ایک ماہ قبل خواب میں دیکھا کہ ہم قریباً بیس پچیس نوجوان جن کی عمر اٹھارہ سے تمہیں سال کے درمیان ہوگی.فضل عمر ہسپتال ربوہ میں لیبارٹری کے ساتھ آم کے درخت کے نیچے اب موجود نہیں.پہلے یہاں ایک آم کا درخت تھا) زمین پر شمال کی طرف منہ کر کے بیٹھے ہوئے ہیں اور حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ہمارے سامنے کرسی پر بیٹھے ہیں اور آپ کے سر پر پگڑی بھی ہے.شاید آپ ہماری اردو کلاس لے رہے ہیں.خاکسار کلاس میں پیچھے بیٹھا ہے اور ساتھ دفتر کے دوست بھی ہیں.ہم آپ کو " حضور " کے لقب سے ہی مخاطب کرتے ہیں.تاریخ تحریر 13 دسمبر 2005ء)

Page 602

600 خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے -۱۰۸ مکرم ڈاکٹر منور احمد صاحب، احمد یہ ہسپتال ٹیلڈ نگ گیمبیا I saw a few weeks before the demise of Hadhrat Khalifa tul Masih IV (R.A).I do not remember the exact date.I declare on oath that I am writing exactly what I saw.I saw a room that looks like a lecture room.It is furnished with wooden benches and desks joined together with capacity to seat 2 to 3 persons per bench.People have gathered there and arrangements have been made for individual Mulaqats cum bai'ats with Hazur (R.A) having participated in several international baiats, I felt that this was a new style of baiat.People have been called by name, one by one and the person called goes to the adjoining room to met Hazur (R.A).On the bench next to mine, a dark complexioned young man is seated, his features suggesting South Indian origin.Every time a name is called he jumps up and then realizing it was not his name, he sits down again.It appeared he was afraid of missing his turn.I assured him that when it was his turn, his name would be called out clearly and that he would not miss his turn.Later feeling that my turn

Page 603

601 خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے was imminent, I walked to the place where Hazur (R.A) was seated.I moved cautiously from the side, taking care not to disturb the ongoing Mulaqat.On my turn, when I approached Hazur (R.A) he said, come in doctor Munawar Sahib.He then embraced me with extreme loving kindness.I do not remember what we talked about, nor do I remember having performed the baiat.However when I woke up, I still had the pleasant effect of Hazur's loving kindness.As it transpired later, this was my last Mulaqat with Hazur (R.A) and the new style (individual, written) bai'at was destined to be with Hazur-e-Anwar (atba) Alhamdolillah.(ترجمه) میں نے حضرت خلیفہ المسح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات سے چند ہفتے قبل خواب میں دیکھا صحیح تاریخ یاد نہیں.میں حلفیہ بیان کرتا ہوں کہ جو دیکھا وہی لکھ رہا ہوں.میں نے دیکھا کہ ایک کمرہ لیکچر روم کی طرح ہے جس میں لکڑی کے جڑواں بیچ اور ڈیسک ہیں.ہر ایک پیج پر دو تین اشخاص کے بیٹھنے کی جگہ ہے.وہاں لوگ جمع ہیں اور حضور سے انفرادی ملاقات اور بیعت کا اہتمام ہے.کئی انٹر نیشنل بیعتوں کے بعد میں محسوس کرتا ہوں کہ یہ بیعت کا نیا انداز ہے.ایک ایک کر کے احباب کا نام پکارا جارہا ہے اور جس کا نام پکارا جاتا ہے وہ حضور سے ملاقات اور بیعت کے لئے ساتھ والے کمرے میں چلا جاتا ہے.میرے ساتھ والے

Page 604

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 602 بینچ پر ایک سانولے رنگ کے نو جوان بیٹھے ہیں جو شکل وصورت سے ساؤتھ انڈین لگتے ہیں.ہر دفعہ جب کوئی نام پکارا جاتا ہے تو وہ چونک اٹھتے ہیں اور پھر یہ جان کر کہ کسی اور کا نام تھا بیٹھ جاتے ہیں لگتا تھا کہ انہیں ڈر ہے کہ میری باری ضائع نہ ہو جائے.میں انہیں تسلی دیتا ہوں کہ آپ گھبرائیں نہیں جب باری آئے گی تو صاف طور پر آپ کا نام پکارا جائے گا اور آپ کی باری ضائع نہیں ہوگی.پھر یہ محسوس کر کے کہ اب میری باری آنے ہی والی ہے.میں اٹھ کر اس طرف چل پڑتا ہوں جہاں حضور تشریف فرما تھے.حضور کی جانب سے اس طرح احتیاط سے گزرتا ہوں کہ جو ملاقات جاری ہے اس میں خلل اندازی نہ ہو.باری آنے پر جب حضور کی خدمت میں پیش ہوا تو حضور نے فرمایا " آئیے ڈاکٹر منور صاحب " اور پھر انتہائی شفقت کے ساتھ معانقہ فرمایا.اس کے بعد کیا باتیں ہوئیں یاد نہیں.نہ ہی بیعت کرنا یاد ہے.البتہ جب آنکھ کھلی تو طبیعت پر حضور کی شفقت کا خوشگوار اثر تھا.بعد میں کھلا کہ حضور سے خاکسار کی یہ آخری ملاقات تھی اور نئے انداز سے (انفرادی ،تحریر ) بیعت حضرت خلیفہ المسیح الخامس سے مقدر تھی.الحمدللہ علی ذالک ( تاریخ تحریر 31 / مارچ 2006ء) ۱۰۹.مکرم قاضی ظفر احمد صاحب امریکہ میرے بھائی محمد سرور عالم نے ایک خواب دیکھا تھا کہ ہمارے پہلے خلیفہ وفات پاگئے ہیں.اور اب ہمارے نئے خلیفہ کی داڑھی چھوٹی ہوگی اور عمر 60-50 کے درمیان ہوگی.

Page 605

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے جب ہم نے حضور کا چہرہ MTA پر دیکھا تو ہم حیران رہ گئے.603 تاریخ تحریر 27 رمئی 2003ء) ۱۱۰ مکرمہ کوثر محمود صاحبہ اہلیہ سلطان محمود مغل پورہ لاہور خلافت خامسہ کے انتخاب سے پہلے میں نے خواب میں دیکھا کہ آسمان پر پھولوں سے کلمہ طیبہ لکھا ہوا ہے اور ایک بہت ہی پیارا چہرہ پھولوں سے جھانکتا ہے اور مجھ پر پتیاں پھینکتا ہے.☆...تاریخ تحریر 15 جولائی 2004ء) مکرمہ خاتم النساء صاحبہ بنت منشی محمد جمیل.دار الرحمت وسطی ربوہ خواب میں دیکھا کہ بڑا سا ہال نما کمرہ ہے اور بی بی امتہ الحکیم صاحبہ خوبصورت سوٹ پہنے ہوئے لیٹی ہوئی ہیں.مجھے ختمی کہہ کر پکارتی ہیں ان سے لپٹ کر روتی ہوں تو کہتی ہیں "رو نہیں.اب میں تو جارہی ہوں.اب تم سے صبوحی ملا کرے گی" جب میں بی بی امتہ الحکیم کی وفات پر گئی تو دیکھا کہ بعینہ وہی برآمدہ ہے جو خواب میں

Page 606

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 604 دیکھا تھا.مجھے اس وقت تو خواب کی سمجھ نہ آئی تھی.مگر اب معلوم ہوا ہے کہ خواب میں کس طرف اشارہ تھا.( تاریخ تحریر یکم جولائی 2004ء) -i مکرم ظہور احمد پڑا صاحب ماڈل کالونی، کراچی حضرت خلیفہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی وفات سے پہلے یکم را پر یل 2003ءکومیں نے خواب میں دیکھا کہ میں اپنے بیٹے آصف احمد کو گھر کے باہر پہلے دن کا چاند دکھا رہا ہوں.لیکن آصف احمد چاند کو نہ دیکھ سکا.میں نے بڑی کوشش کی کہ وہ چاند کو دیکھ لے لیکن چاند جلد ہی غروب ہو گیا.-ii اسی طرح دوسرے دن 2 را پریل 2003ء میں نے بڑا چاند ٹیلیویژن میں دیکھا کہ چاند بہت بڑا ہے.جس کو سب لوگ دیکھ رہے ہیں.میں اور میری فیملی بھی چاند کو بیٹھے دیکھ رہے ہیں.( تاریخ تحریر 25 رنومبر 2005ء)

Page 607

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے ۱۱۳ مکرم مقصود احمد صاحب ناصر آباد میر پور خاص سندھ 605 یہ اس وقت کی بات ہے جب اپریل 2003ء میں سید نا حضرت خلیفہ المسح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز قبل از خلافت ناصر آباد فارم سندھ کے دورہ پر آئے تھے.اسی دوران ایک دن صبح کی نماز سے قبل خواب دیکھی کہ سید نا حضرت خلیفہ المسح الرابع (رحمہ اللہ) تشریف لائے ہیں.ان کے ہاتھ میں چمکتا ہوا چاند تارا ہے جو حقیقی معلوم ہوتا ہے تصویر یا بناوٹی چیز نہیں.پوری آب و تاب اور خوبصورتی کے ساتھ.چنانچہ وہ چاند حضور (رحمہ اللہ ) نے ہمارے پیارے موجودہ امام حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کے ہاتھ پر یہ فرما کر کہ " مسرور احمد ہاتھ آگے کروا رکھ دیا.نیز فرمایا کہ مسرور احمد یہ چاند آپ کو دے کر جا رہا ہوں اس کو سنبھال کر رکھنا.چنانچہ حضرت صاحبزادہ صاحب نے وہ چاند حضور سے لے کر مٹھی بند کردی.تاریخ تحریر 22 نومبر 2005ء) i.۱۱۴.مسز سیدہ نصرت زین صاحبہ.امریکہ میں نے اپریل کے پہلے ہفتہ میں ایک خواب دیکھا تھا.جب حضرت خلیفہ اسیح الرابع (رحمہ اللہ ) ابھی زندہ تھے.خواب میں مجھے یوں محسوس ہورہا تھا کہ بہت بڑا مجمع جلسہ سالانہ کی طرح ہے لوگ جماعت کے اکھٹے ہیں اور دعا ہورہی ہے.اسی دوران ایک آواز

Page 608

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 606 آتی ہے.کہ سعید آ گئے.ہم سب آنکھ اٹھا کر دیکھتے ہیں.میری آنکھ کھل گئی.اور میں پھر سوچنے لگی کہ سعید نام آنے کا کوئی مطلب ہوگا.ورنہ میرے بھائی سعید تو نظر نہیں آئے.بعد میں حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کے خلیفہ ہونے پر مجھے خواب یاد آئی.گو یہ خواب میں نے اپنے شوہر و بچوں کو سنادی تھی.-ii میرے چھوٹے بچے عزیزم امین جو موصی ہے اور جماعت سے لگاؤ بھی بہت ہے.اللہ کے فضل سے مذہبی و نمازی بھی ہے عمر 28-27 سال ہے نے میرے خواب سے ایک دن بعد خواب میں دیکھا.کہ اظہر حنیف " نام کو کوئی پکارتا ہے.صبح اُٹھ کر اس نے پوچھا کہ امی " اظہر حنیف " نام کا کیا مطلب ہے.میں نے کہا.کہ فرماں بردار بندے کا ظہور.میں نے کہا.کہ اچھی خواب ہے.19 اپریل کو حضرت خلیفة المسیح الرابع (رحمہ اللہ) کا انتقال ہو گیا.بعد میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے خلیفہ ہونے کے بعد ان خوابوں کی تعبیر سمجھ آئی.تاریخ تحریر 28 مئی 2003ء) ۱۱۵.مکرم مسعود احمد مبارک صاحب.ڈرائیور نظارت امور عامہ.ربوہ خاکسار نے خلافت خامسہ کے انتخاب سے تقریباً پندرہ دن پہلے اپریل 2003 ء ہی میں ایک خواب دیکھا جس کا ذکر اپنی والدہ صاحبہ اور چند دوستوں سے کیا تھا.خواب میں دیکھتا ہوں کہ میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے ساتھ

Page 609

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 607 دفاتر صدر انجمن احمدیہ میں جو نیا کار پورچ بنایا گیا ہے کی مشرقی جانب کھڑا ہوں.آپ کا چہرہ مبارک مشرق کی طرف اور میرا مغرب کی طرف ہے.آپ نے پینٹ شرٹ اور سر پر جناح کیپ پہنی ہوئی ہے.آپ میرے ساتھ کوئی بات کر رہے ہیں، میں آپ کے ساتھ منہ اوپر کر کے بات کر رہا ہوں کیونکہ آپ کا قد بہت لمبا ہے.میں حالت خواب میں سوچتا ہوں کہ آپ کا قد اتنا لمبا تو نہیں تھا ابھی یہ سوچ ہی رہا تھا کہ آسمان سے سفید روشنی چمکتی ہے جو آہستہ آہستہ نیچے کی طرف آتی ہے اور فٹ بال کی طرح گول ہو کر گھومتی ہوئی نیچے آتی ہے اور آپ کے چہرہ مبارک میں جذب ہو جاتی ہے.پھر دوبارہ آسمان پر سفید رشنی چمکتی ہے اور پہلے کی طرح عمل کرتی ہے اور آپ کے چہرہ مبارک میں جذب ہو جاتی ہے.اس کے ساتھ ہی میری آنکھ کھل جاتی ہے.اور یہ وقت صبح کی اذان کا تھا.اس خواب کا ذکر میں نے ناظر امور عامہ محترم ملک خالد مسعود صاحب سے کیا تو انہوں نے فرمایا کہ حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ) کو اپنا خواب لکھو لیکن ہمت اور حوصلہ پیدا نہیں ہو رہا تھا.بعد میں انہوں نے مجھ سے دوبارہ پوچھا کہ کیا تم نے اپنا خواب حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کو لکھا ہے تو میں نے کہا کہ ابھی نہیں لکھا جس پر انہوں نے مجھے کہا کہ "ایسے خواب خلیفہ وقت کی امانت ہوتے ہیں " تم یہ خواب حضور کو ضرور لکھو.( تاریخ تحریر 26 مئی 2003ء).........

Page 610

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۱۶ مکرمہ امتہ الشافی صاحبہ اہلیہ مکرم ڈاکٹر نصیر احمد شریف حبیب کالونی عزیز بھٹی روڈ ایبٹ آباد 608 عاجز و نے حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات سے چھدرد دن پہلے خواب دیکھی کہ حضرت خلیفة السبع الرابع ( رحمه الله ) بیت الذکر میں وضو کر رہے ہیں اور کچھ آدمی کوئی چیز ڈھونڈ رہے ہیں میں نے پوچھا کہ کیا تلاش کر رہے ہو تو انہوں نے بتایا کہ حضور کی گاڑی کی چانی گم ہوگئی ہے.میں نے کہا کہ اگر میں آپ کو چابی ڈھونہ دوں تو مجھے کیا انعام دیں گے.آگے سے انہوں نے کوئی جواب دیا جو میں بھول گئی ہوں.پھر میں چابیوں کا گچھا ڈھونڈ کر دیتی ہوں وہ چابیاں لے کر ایک شخص جو کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے خاندان میں سے ہیں ان کو دے دیتے ہیں میرے ذہن میں یہ بات آتی ہے کہ یہ خواب حضرت خلیفتہ امسیح الرابع کی وفات کی طرف اشارہ تھا.( تاریخ تحریر 15 دسمبر 2005ء) مکرم محمد اقبال عابد صاحب.مربی سلسلہ ضلع اوکاڑہ خاکسار نے 07 اپریل 2003ء کو نماز تہجد کے وقت خواب میں دیکھا کہ ربوہ میں ایک بیت احمد یہ میں خلافت کے موضوع پر جلسہ ہورہا ہے علماء تقاریر کر رہے ہیں.جلسہ ختم ہوا.

Page 611

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 609 خاکسار بیت سے باہر آیا ایک دوست ملے جنہیں میں نہیں جانتا ہوں.کہنے لگے.آئندہ لگتا ہے مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ بنیں گے.یہ بات کہہ کر وہ دوسری طرف کو چلے گئے میں بھی ایک طرف کو ہولیا.سب سے پہلے بیدار ہونے کے بعد خاکسار نے مکرم مغفور احمد قمر مربی سلسلہ کو خواب سنائی.اور میں نے کہا کہ مجھے بالکل سمجھ نہیں آئی اس کا کیا مطلب ہے.مغفور صاحب نے کہا کہ بس اپنے تک رکھنا کسی اور کو نہ بتانا.19 اپریل 2003ء کو جب حضرت خلیفۃ اسح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات ہوئی.تو اگلے روز خاکسار نے محترم امیر صاحب ضلع اوکاڑہ کے استفسار پر یہ خواب انہیں سنائی.( تاریخ تحریر 24 اپریل 2003ء) ۱۱۸ مکرم ظفر احمد ظفر صاحب مربی سلسلہ منصوبہ بندی کمیٹی ربوه خاکسار نے حضرت خلیفۃ المسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات سے تقریبا دس روز قبل ایک خواب میں دیکھا کہ ہم بیت الاظہار میں جہاں نماز ظہر باجماعت ادا کرتے ہیں نماز کے لئے صفوں میں بیٹھے ہیں.دیگر احباب کے علاوہ صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب اور سید قمر سلیمان احمد صاحب وکیل وقف نو بھی موجود ہیں.غالباً مکرم فخر الحق شمس مربی سلسلہ کی والدہ کی نماز جنازہ پڑھانی ہے.صاحبزادہ مرزا غلام احمد دیگر سب لوگ سید قمر سلیمان احمد صاحب کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ جنازہ آپ پڑھائیں.سید قمر سلیمان احمد صاحب سادہ لباس اور سادہ سی ٹوپی پہنے ہوتے ہیں.ہم ب سید قمر سلیمان احمد صاحب کی اقتداء میں نماز شروع کرتے ہیں.سید قمر سلیمان احمد صاحب

Page 612

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 610 سجدہ میں جاتے ہیں اور گریہ وزاری کے ساتھ لمبی دعا کرتے ہیں.اور قریب موجود ایک روشن ڈبے سے خدا تعالی کی یہ پر شوکت آواز آتی ہے " میں نے بخش دیا.میں نے قبول کیا".اس کے بعد کیا دیکھتا ہوں کہ صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب خطبہ جمعہ دینے کے لئے کھڑے ہوتے ہیں سامنے صف پر تین چار افراد ہیں اس پر سامنے موجود ایک سفید پوش ، سفید داڑھی والے بزرگ کھڑے ہو کر درخواست کرتے ہیں کہ حاضرین کی تعداد کم ہے کچھ انتظار کر لیں اس پر صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کچھ توقف فرماتے ہیں اور پھر خطبہ دینا شروع کرتے ہیں.اس کے بعد خاکسار کی آنکھ کھل گئی اور فجر کی آذان ہو رہی تھی.اس خواب کا خاکسار کے ذہن پر گہرا اثر تھا.اور کامل یقین تھا کہ خدا تعالیٰ صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کو امامت کے مقام پر فائز کرے گا.لیکن یہ ذہن میں بالکل نہیں تھا کہ یہ وقت بالکل قریب ہے.( تاریخ تحریر 24 را پریل 2003ء) ☆...مکرم عزیز احمد بھٹی صاحب صدر جماعت ناصر آباد فارم میر پور خاص سندھ خلافت خامسہ کے انتخاب سے چند دن قبل صبح کی نماز سے پہلے خاکسار نے خواب دیکھی کہ ایک خوبصورت اور سرسبز شاندار پہاڑی جگہ ہے جہاں پر میں بیٹھا ہوں.دو تین افراد میرے پاس آئے ہیں.سب نے بہت ہی خوبصورت سفید کپڑے پہنے ہوئے ہیں.نورانی چہرے ہیں.

Page 613

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے مجھے کہنے لگے یہاں حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کا مکان بنانا ہے کونسی جگہ مناسب رہے گی 611 میں نے کہا اس سے زیادہ موزوں جگہ اور کون سی ہوسکتی ہے ابھی ہم جائزہ لے رہے تھے کہ ایک شخص کہنے لگا حضور تو خود تشریف لا رہے ہیں.میں بڑی تیزی سے آگے بڑھا ہوں کہ سید نا حضرت خلیفہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) سے ملوں تو کیا دیکھتا ہوں کہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کلے والی پگڑی باندھے تشریف لارہے ہیں.میں بڑا حیران ہوتا ہوں کہ محترم صاحبزادہ صاحب تو ٹوپی پہنتے ہیں آج انہوں نے کلے پر پگڑی کیسے پہن لی.تب میری آنکھ کھل گئی.تاریخ تحریر 29 /اکتوبر 2005ء) ۱۲۰ مکرم عبدالوحید فاروقی صاحب جے پور حال کراچی 13 اپریل 2003ء کو میں نے خوب میں دیکھا کہ ایک جلسہ ہورہا ہے پانچ کرسیاں دیوار کے ساتھ لگی ہیں ان کے سامنے سفید چادر بچھی میزیں ہیں.اچانک حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کی کرسی جو درمیان میں تھی وہاں سے اڑ کر جلسہ کے دوسرے کونے کی جانب آجاتی ہے اور چہرہ بدل جاتا ہے اور دوسرا باریش مگر گول چہرہ دیکھتے ہی دیکھتے نور سے چمکنے لگتا ہے.میں کہتا ہوں کہ حضور جوان ہو گئے.جب حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو خلافت پر متمکن دیکھا تو وہی چہرہ لگا جو

Page 614

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے میں نے دیکھا تھا.612 ( تاریخ تحریر 2 رمئی 2003ء) ۱۲۱.مکرم محمد ذاکر خان صاحب بمیالوی سابق صدر جماعت احمدیہ سہارنپور.بھارت حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی وفات سے ایک ہفتہ قبل خاکسار نے رات کے وقت بحالت خواب دیکھا کہ جماعت احمدیہ عالمگیر نے مرزا مسرور احمد ناظر اعلیٰ ربوہ کو اپنا پانچواں خلیفہ منتخب کر لیا ہے اور خاکسار آمَنَّا وَ صَدَّقْنَا کہنے والوں میں پہلا شخص ہے.اس کے بعد خاکسار بیدار ہو گیا اور اہلیہ کو جگا کر سارا ماجرا بتا ڈالا.( تاریخ تحریر 30 را پریل 2003ء) ☆.....۱۲۲.مکرم ڈاکٹر خلیل احمد صاحب انوار اسٹنٹ ریسرچ آفیسر ریٹائرڈ بہاولپور آتی ہے 13 را پریل 2003ء کو دیکھا کہ جماعت احمدیہ کے بہت سے لوگ جمع ہیں آواز

Page 615

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے "اے جماعت احمدیہ کے لوگو انمگین نہ ہونا مسرور ہو جاؤ کہ عنقریب آسمان 613 سے آپ لوگوں کے لئے رزق سے بھرا ہوا طشت نازل ہونے والا ہے " ( تاریخ تحریر 12 /نومبر 2005ء) -i مکرم شفیق الرحمن اطہر صاحب مربی سلسلہ ضلع بھکر 13/14 اپریل 2003 سحری کے وقت خواب دیکھا کہ مکرم سید احمد علی صاحب ( سابق نائب ناظر اصلاح وارشاد مرکز یہ جو کہ اس وقت بیمار تھے ) ایک جگہ پر کھڑے ہیں.اور آپ نے سفید شلوار آف وائٹ اچکن اور قمیض پہنی ہوئی ہے.بھر پورسفید داڑھی اور نورانی چہرہ ہے.دیکھتا ہوں کہ اچانک ان کے دائیں اور بائیں دود و بزرگ اسی حلیہ کے اوپر سے آکر کھڑے ہو گئے ہیں صرف ان کے قد بڑے ہیں.مکرم شاہ صاحب کے قد سے زیادہ.جیسے اس اشارہ سے ظاہر ہے.پھر دیکھتا ہوں کہ ان کی تصویر (یعنی پانچوں بزرگ کی گروپ فوٹو) کسی نے کھینچی ہے اور وہ تصویر آہستہ آہستہ اوپر آسمان کی طرف اٹھنا شروع ہوگئی ہے اور پھر نظروں سے اوجھل ہوگئی ہے.خواب میں ہی خاکسار اس نظارے پر حیرانگی کا اظہار کرتا ہے اور پھر میری آنکھ کھل جاتی ہے.صبح اٹھ کر طبیعت اس نظارہ کی وجہ سے بوجھل تھی اور ذہن میں مکرم شاہ صاحب کی بیماری کے سبب وفات کا اشارہ معلوم ہوا.دو پہر کے بعد خاکسار نے اپنی اہلیہ سے اس خواب اور تفہیم کا ذکر کیا.

Page 616

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے -ii 614 مورخہ 18-19 را پریل 2003 ء خواب بوقت سحر دیکھا خاکسار غالبا ر بوہ میں کسی جگہ پر کھڑا ہے کہ کسی نے کہا ہے کہ مکرم برکت اللہ محمود صاحب مربی سلسلہ آئے ہیں.اور پھر جناح کیپ، اچکن اور سفید شلوار میں ملبوس چھوٹی داڑھی والے درمیانی عمر کے ایک بزرگ آتے ہیں.اور کسی نے کہا کہ مربی صاحب آگئے ہیں.یا کہا کہ مربی صاحب ہیں.پھر دیکھتا ہوں کہ جہاں مربی صاحب آئے ہیں وہ ایک کلاس روم ہے اور طلباء قطاروں میں بیٹھے امتحان دے رہے ہیں اور وہ مربی صاحب استاد ہیں.اور انہوں نے کسی طالب علم کی طرف کچھ کاغذ غصہ سے پھینکے ہیں.خاکسار خواب میں ہی سوچتا ہے کہ یہ مربی سلسلہ ہیں یا استاد ہیں اور ان کا نام برکت اللہ محمود ہے، مشہور ہے، مسعود ہے یا منصور ہے.اسی حالت میں میری آنکھ کھل جاتی ہے.نماز فجر کے بعد خاکسار نے بیت الحمد میں کسی دوست سے برکت اللہ محمود صاحب کے متعلق پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ وہ ملتان میں مربی تھے اور اب وفات پاچکے ہیں.خاکسار کو بھی یاد آ گیا لیکن انہیں دیکھا ہوا نہیں تھا.اس روز خاکسار مظفر گڑھ اپنے سینٹر سے کوٹ ادو اور قصبہ گجرات کے دورے پر پلا گیا.واپسی پر حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کی وفات کی اطلاع ملی.تو اچانک دونوں خواب متحضر ہو گئے.پہلے خواب میں مکرم شاہ صاحب کا لباس حلیہ اور نورانی چہرہ ایک یوم پہلے، حضور رحمہ اللہ کے خطبہ میں، حلیہ اور نور والا تھا.اور چار بزرگ مسیح موعود“ اور تین خلفاء تھے جو انہیں آسمان سے آکر اوپر ہی لے گئے.اور نام کے لحاظ سے بھی احمد کا علی چوتھے خلیفہ کی طرف اشارہ تھا.

Page 617

خلافت خامسه : مبشر رویا، خوا ہیں اور الہی اشارے !!!~ 615 دوسری خواب کے متعلق ذہن میں آیا کہ انتخاب خلافت سے متعلق ہے.خواب کی طرح کئی نام ذہن میں آئے لیکن کچھ اندازہ نہ ہوا.حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کا نام ذہن میں اسی وزن پر "مسرور " آتا تھا لیکن ان کی عاجزی کی وجہ سے ٹھہرتا نہیں تھا.اور خواب والے باقی ناموں میں سے بھی کوئی شخص ذہن میں نہیں آتا تھا.پھر تین روز دعا میں گزارے اور سوچا کہ اللہ تعالیٰ مزید برکات والے دور کو لے کر آئے گا اور آنے والے کو مقام محمود پر کھڑا کرے گا.پھر جب انتخاب ہوا تو دیکھا کہ وہ لباس جو برکت اللہ محمودصاحب نے پہنا ہوا تھا وہی لباس حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا تھا.اور بعینہ پگڑی پہننے سے قبل وہی چہرہ اور حلیہ تھا.اور یہ کہ آپ نے واقف زندگی استاد کی حیثیت سے افریقہ میں لمبا عرصہ کام بھی کیا تھا.........( تاریخ تحریر 31 /اکتوبر 2005ء) مکرم حبتہ اٹھی صاحب ابن چوہدری محمود احمد صاحب دار الفضل ربوه حضرت خلیفتہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات سے چند دن قبل جمعہ کے روز خاکسار اپنے کمرے میں سویا ہوا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے خواب میں بتایا کہ مرزا طاہر احمد کا جنازہ آرہا ہے اور لوگ بیت مبارک ربوہ میں اکھٹے ہیں اور اس وقت میں ایک ضعیف انسان کی طرح پہلی صف میں بیٹھا ہوا ہوں اور میرا جسم نہایت سیاہ ہو چکا ہے اور حضرت مرزا مسرور احمد صاحب اور صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب تشریف لاتے ہیں لیکن حضرت مرزا مسرور احمد صاحب جنازہ

Page 618

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 616 پڑھانے کے لئے آگے محراب میں تشریف لے جاتے ہیں.چند دنوں کے بعد اس خواب کی حقیقت ظاہر ہوگئی کہ حضرت مرزا طاہر احمد صاحب خلیفہ مسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) وفات پا جاتے ہیں اور حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلافت کے اس منصب عالی پر فائز ہو جاتے ہیں.اور حضرت خلیفۃ امسیح الرابع کا جنازہ پڑھاتے ہیں.☆.......تاریخ تحریر 04 دسمبر 2005ء) ۱۲۵.مکرم عبد السلام صاحب معلم سلسلہ کرتار پور ضلع فیصل آباد خاکسار نے حضرت خلیل مسیح الرابع ( رحم اللہ ) کی وفات سے بلند معشر قبل رویا میں دیکھا کہ اپنے ذاتی کام کے لئے ربوہ گیا ہوں.صدرانجمن احمدیہ کے دفاتر میں کھڑا ہوں جو شمال کی طرف برآمدہ ہے اس میں مغرب کی طرف منہ ہے ایک آدمی سے مشورہ کر رہا ہوں کہ مجھے کیا کرنا چاہیے تو وہ آدمی مجھے بتاتا ہے کہ خلیفہ وقت سے ملو چنانچہ میں مغرب کی طرف حضور صاحب کو ملنے کے لئے چل پڑتا ہوں قریب ہی ایک کمرے میں مڑا ہوں دائیں طرف کو اور پھر اس کمرے میں ایک دروازہ ہے اس میں دائیں طرف مڑا ہوں جس کمرے میں داخل ہوا ہوں اس میں ایک بڑے سے میز کے سامنے کھڑا ہو گیا ہوں اور میرا منہ شمال کی طرف ہے سامنے کرسی پر حضرت مرزا مسرور احمد صاحب تشریف فرما ہیں اور میرے دل میں ڈالا گیا ہے کہ آپ ہی خلیفہ وقت ہیں پھر میری آنکھ کھل گئی.( تاریخ تحریر یکم دسمبر 2005ء)

Page 619

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۱۲۶.مکرم منصور احمد خاں صاحب ( پوتے حضرت ڈاکٹر حشمت اللہ خان صاحب) امریکہ 617 حضرت خلیله اصبح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات سے ایک ہفتہ قبل خاکسار نے رؤیا میں دیکھا کہ کوٹ امیر شاہ ( ربوہ ) کا سا علاقہ ہے.حضور ( رحمہ اللہ ) کھڑے ہیں اور کچھ جماعت کے افراد بھی ہیں خاکسار حضور ( رحمہ اللہ) کے بالکل ساتھ کھڑا ہے.اور جیسا کہ کوئی Project ہے اور حضور ( رحمہ اللہ ) خاکسار سے دریافت فرماتے ہیں کہ کیا کرنا چاہیے یا کیا رائے ہے.دوسرے دن پھر دوبارہ یہ نظارہ خواب میں دیکھا پھر تیسرے روز خاکسار نے حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کو اسی جگہ خواب میں دیکھا اور آپ بھی خاکسار سے اُسی طرح دریافت فرمارہے ہیں.کہ کیا رائے ہے.اگلے روز بیت الرحمان واشنگٹن USA میں خاکسار کی ملاقات عزیزم سید محمداحمد سلمہ ابن سید میر محمود احمد ناصر صاحب پرنسپل جامعہ احمدیہ ربوہ سے ہوئی اور خاکسار نے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کا نام لے کر کہا کہ ان کو رات میں نے خواب میں دیکھا ہے.لیکن خواب کی تفصیل نہیں بتائی.اس کے چند روز بعد حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کی وفات کی خبر آگئی.خاکسار نے اپنی اہلیہ سے کہا کہ خواب کی بناء پر ہمارے اگلے خلیفہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ہوں گے ( انشاء اللہ ) اور اگر خاکسار خلافت الیکشن تک زندہ نہ رہا تو آپ ان کی بیعت ضرور کر لینا.( تاریخ تحریر 27 /اگست 2003ء)

Page 620

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے ۱۲۷ مکرم وسیم احمد نثار صاحب.شکا گوامریکہ 618 14 اور 15 اپریل 2003ء کی درمیانی رات کو عشاء کی نماز کے بعد جب میں سو گیا تو خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفہ المسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) ایک بہت بڑے جلسہ سے خطاب کر رہے ہیں.جلسے کے لوگ میں نے نہیں دیکھے مگر خواب میں میرا احساس تھا کہ یہ کوئی بڑا جلسہ ہے جس میں بہت سے لوگ شامل ہیں.اس کے ساتھ یہ بھی احساس تھا کہ حضور ( رحمہ اللہ ) کافی دیر سے خطاب کر رہے ہیں.خواب میں آپ کی تقریر کے کوئی بھی الفاظ مجھے سنائی نہیں دیتے سوائے اس کے کہ حضور ( رحمہ اللہ ) نے فرمایا اس کے نتائج آپ کو آئندہ زمانے میں نظر آئیں گے یہ فقرہ حضور (رحمہ اللہ) نے کم از کم دو بار فرمایا.اور یہ فقرہ میرے دل و دماغ پر نقش ہو گیا.کچھ سمجھ نہ آیا کہ اس خواب کا کیا مطلب ہوسکتا ہے.اسی سوچ میں میں پھر سو گیا.بعد میں اسی رات پھر خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) اکیلے ایک بہت روشن کمرے میں ایک خوبصورت کرسی پر تشریف فرما ہیں.آپ کا چہرہ مبارک نہایت روشن اور خوبصورت نظر آرہا ہے.آپ (رحمہ اللہ ) نے اپنی پگڑی اپنے سر سے اتار کر ساتھ پڑی ہوئی میز پر رکھی ہوئی ہے اور پگڑی کی جگہ آپ نے ایک سفید رنگ کی ٹوپی پہن رکھی ہے.(ٹوپی کپڑے کی بنی ہوئی محسوس ہوتی ہے لیکن اس بارہ میں یقین نہیں ہے ) اس کے بعد آپ کے کمرہ میں ایک شخص داخل ہوتا ہے جس کا چہرہ میں نے خواب میں نہیں دیکھا کیونکہ وہ حضور ( رحمہ اللہ) کی طرف جارہا تھا.اس لئے نہیں کہہ سکتا کہ وہ شخص کون تھا.بالکل واضح الفاظ میں حضور (رحمہ اللہ ) نے اس شخص سے کہا " یہ پگڑی تم پہن لو، میں تمہیں خوشی سے دیتا ہوں " خواب ہی میں میں سوچتا ہوں کہ شاید حضور ( رحمہ اللہ ) کا مطلب ہے " میں تمہیں خوشی سے دیتا ہوں " اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی جب وقت دیکھا تو فجر کی نماز کا ٹائم تھا.( تاریخ تحریر 28 اپریل 2003)

Page 621

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے -i ۱۲۸ مکرم ملک شاہد حسین اعوان صاحب دار الفضل ربوه حال امریکہ 619 خاکسار نے چند دن پہلے حضرت خلیفہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ) کو خواب میں دیکھا کہ ایک بہت بڑے ہال نما کمرے کے اوپر تخت سا بنا ہے آپ اس پر آرام فرما رہے ہیں.آپ کے ساتھ آپ کی بیگم کی آواز سنائی دیتی ہے.مجھے محسوس ہوتا ہے کہ آپ کی بیگم صاحبہ بھی ہیں میں نے دیکھا نہیں.میں دروازے پر پہرہ دے رہا ہوں.کوئی لڑکا با ہر موٹرسائیکل پر گزرتا ہے تو حضور کہتے ہیں پتا کروکون ہے؟ میں پیچھے پیچھے جاتا ہوں آکر رپورٹ دیتا ہوں.حضور وہ موٹر سائیکل نہیں تھا سائیکل کے ساتھ چھوٹا انجن لگا کر لڑکا گزرا ہے جس کی آواز تھی.وہ جامعہ احمدیہ ربوہ کا منظر ہے.وہ لڑکا ریلوے لائن کی طرف نکل جاتا ہے.حضور کے ہال میں مستورات ہیں جیسے مستورات بالجنہ اماءاللہ کا ہال ہو.-ii خواب میں حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو دیکھا کہ بیت الفضل لندن میں ہیں اور ہم بیت الفضل میں جمعہ کی نماز کے لئے اکھٹے ہیں تھوڑے سے لوگ ہیں کوئی آدمی ٹوپی نما گڑی سی کوئی چیز رکھ کر بہیت میں آتا ہے ہم احمدی اسے پکڑ لیتے ہیں کہ تم نے پگڑی میں کیا رکھا ہے.پھر کیا دیکھتا ہوں باہر سڑکوں پر جمعہ کے لئے لوگ اکھٹے ہو گئے ہیں جو صفوں میں سڑکوں پر بیٹھے ہیں.دھوپ نکلی ہوئی ہے سردیوں کا موسم ہے عجب سردیوں کا نظارہ ہے مکانوں کو دیکھ کر حیران ہوتا ہوں.-iii حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کے خلیفہ مصبح بنے سے دو ہفتے پہلے کا خواب ہے جو میں نے اپنے دوست احسان الحق کوثر او را کرم خالد صاحب کو سنایا تھا وہ گواہ ہیں.کہ حضرت صاحبزادہ صاحب ہمارے محلہ دارالفضل کے مکان میں نماز ادا کر رہے ہیں میں آپ کے پاس کھڑا ہوں آپ نماز پڑھ کر مجھے کہتے ہیں آپ نے ہمارے ساتھ بیٹھنا اٹھنا ہوتا

Page 622

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 620 ہے آپ یہ کام نہ کریں میں آپ کے لئے صوفہ پر بیٹھنے کے لئے جگہ خالی کرتا ہوں کیونکہ اس پر کچھ چیزیں بچوں نے رکھی ہیں.بعد میں آنکھ کھل جاتی ہے.دو ہفتے بعد آپ خلیفہ اسیح خامس بن جاتے ہیں.تو احسان الحق کا فون آتا ہے بھائی آپ نے تو پہلے ہی میاں صاحب کو خواب میں کرسی پر بیٹھتے اور نماز پڑھتے دیکھ لیا تھا.iv.حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) بیمار تھے نومبر دسمبر 2002ء کی بات ہے کہ ع (رحمہ خواب میں نے دیکھا کہ خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ ) جلسہ لندن میں تقریر کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں I have few days,I have few days کئی دفعہ کہتے ہیں میں گھبرا کر اٹھتا ہوں.یہ خواب میں نے حضور کو نہ لکھا.بلکہ اپنے دوست ملک مقصود جو کینیڈا میں ہیں اور ناظر امور عامہ ملک مسعود صاحب کے بھائی ہیں بیان کیا.میں تو خواب بھول گیا تھا مگر جب حضرت خلیفہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات ہوئی تو ملک مقصود صاحب نے فون پر مجھے میری خواب یاد دلائی.( تاریخ تحریر 5 جون 2003ء) ۱۲۹ مکرمہ سعیدہ بیگم صاحبه خیابان سرسید را ولپنڈی میرے میاں نے چند دن پہلے ہی خواب میں دیکھ لیا تھا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب

Page 623

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے دیده است منتخب ہوئے ہیں.اللہ تعالی نے خواب پوری کر دی.621 تاریخ تحریر 06 مئی 2003ء) دیکھا کہ ۱۳۰ مکرمہ قانتہ فضیلت صاحبہ بنت عبد القادر صاحب بیوت الحمد کا لونی ربوہ حضرت خلیقہ مسیح الرابع رحمہ اللہ کی وفات سے چار پانچ روز قبل میں نے خواب میں ایک جگہ پر حضور ( رحمہ اللہ ) ایک پیج پر تشریف فرما ہیں اور ساتھ دو اور لوگ بیٹھے ہیں.حضور کے کچھ دور میں کھڑی ہوں اور غور سے دیکھتی ہوں کہ حضور کے سر پر پگڑی نہیں ہے میں سخت حیران ہوتی ہوں کہ حضور نے پگڑی کیوں نہیں پہنی ہوئی.حضور ایک کاغذ پر ایک تحریر لکھی ہوئی اپنے ساتھ والے کو دیتے ہیں جس کو وہ اس طرح پڑھتے ہیں جیسے کوئی حلف اُٹھاتا ہے.ان کے بعد حضور وہ کاغذ تیسرے شخص کو دیتے ہیں اور وہ اس حلف کو پڑھنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں کہ میں یہ نہیں کر سکوں گا یہ خواب یہیں تک یاد ہے.جب میں یہ خواب دیکھا تو بالکل اس کا مطلب سمجھ میں نہیں آیا کیونکہ اس سے پہلے میں نے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو دیکھا ہوا نہیں تھا.خلافت خامسہ کے انتخاب کے وقت دیکھا کہ یہ وہی شخص تھے جنہوں نے حلف نامہ پڑھا تھا.اور غالبا خواب میں پگڑی بھی انہوں نے پہنی ہوئی تھی.تاریخ تحریر 24 فروری 2004ء)

Page 624

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے دیکھا کہ ۱۳۱ مکر مہ امته الجمیل غزالہ صاحبہ اہلیہ مبارک احمد تنویر صاحب بیت السبوح فرینکفرٹ جرمنی 622 حضرت ماریہ صیح الرابع رحمہ اللہ کی وفات سے تین چار روز قبل عاجز نے خواب میں آسمان پر گہرے سیاہ بادل چھائے ہوئے ہیں اور میں ایک میدان میں کھڑی ہوں کچھ ہی دیر میں بارش شروع ہو جاتی ہے یہ بارش موسلا دھار ہے لیکن حیرت یہ ہوتی ہے کہ اس موسلا دھار بارش کے قطرے بجائے زمین پر گرنے کے پوری فضا میں اکٹھے ہو کر ایک تکونی شکل اختیار کر لیتے ہیں اور ان تکون کا مرکز میرا دل ہے وہاں پر بارش کے قطرے گر رہے ہیں اور اس تکون کے سرے پر بارش کے موٹے موٹے قطروں کی صورت میں جگمگا تا ہوا لفظ لکھا ہوا ہے."مسرور " اور میں بہت حیرت سے اس کو دیکھ رہی ہوں اور دل میں سوچ رہی ہوں کہ یہ تو بادل عد سے کی طرح ہے جس پر سورج کی شعاعیں اکٹھی ہو کر اس کے نیچے اگر کاغذ رکھا ہو تو جلا دیتی ہیں یعنی تمام طاقت کا منبع یہ لفظ بن رہا ہے یہ سوچ بھی خواب کے اندر ہی آتی ہے.بیدار ہونے پر اس خواب کی سمجھ تو نہ لگی یہ سوچا کہ کبھی کوئی خوشی ملنے والی ہوگی.لیکن جونہی خلافت خامسہ کے انتخاب کے لئے کمیٹی بیٹھی تو مجھے اپنی یہ خواب یاد آ گئی.اور پھر انتخاب کے اعلان کے بعد تو یہ سوچنے پر مجبور ہو گئی کہ ہمارا خدا آج بھی زندہ خدا ہے اور یہ کہ خلیفہ خدا بنا تا ہے اور خود بخود دل اس کی طرف مائل بھی کرتا ہے اور پہلے سے ایسی ہوائیں چلا دیتا ہے کہ صدق دل سے انسان اپنا سب کچھ اس نئے خلیفہ کے ہاتھ بیچ دیتا ہے.تاریخ تحریر 03 فروری 2006ء)

Page 625

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے ۱۳۲ مکرم مرزا امجد بیگ صاحب کا مٹھہ.کشن گنج.انڈیا 623 میں نے حضرت طلیقہ مسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کے وصال سے تین روز پہلے خواب دیکھا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ایک دیوار کے پاس جو بیت الذکر ہوسکتی ہے تشریف رکھتے ہیں اور کچھ بزرگ ان کے دائیں بائیں افسردہ سے کھڑے ہیں میں بھی ان میں سامنے کی طرف کھڑا ہوں اور تعجب کر رہا ہوں کہ ابھی ماجرا کیا ہےجو یہاں پر حضرات افسردہ تشریف رکھتے ہیں.ویسے مجھے یہ تو معلوم تھا کہ حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) اب خدا کے فضل وکرم سے صحت یاب ہو رہے ہیں کیونکہ یہ تو میں تصور نہیں کر سکتا تھا کہ آنے والے وقت میں کوئی ایسی انہونی بات ہونے والی ہے جو نا قابل تلافی ہوگی کیونکہ کل میں جے پورامیر جماعت سے حضور کی صحت کے متعلق معلوم کر چکا تھا اس لئے اس بات کا بھی خواب کی حالت میں مجھے احساس تھا اس لئے تعجب کے ساتھ حیرت زدہ تھا اسی لمحہ ہمیں خبر ملی کہ حضرت خلیفہ اسیح الرابع (رحمہ اللہ وفات پاچکے ہیں.حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ المسیح کے ساتھ جو بزرگ کھڑے ہوئے تھے ان میں بے چینی ہی دیکھی تو میں نے ان بزرگوں سے عرض کیا دیکھ خلافت راشدہ کے چوتھے خلیفہ کے بعد جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے ساتھ ہو رہا ہے وہ سب آپ کی ہماری اور ساری دنیا کی آنکھوں کے سامنے ہے اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بعد ہماری خلافت خلافت علی منھاج النبوۃ ہے.میں آج حضور کے ہاتھ پر بیعت کر رہا ہوں.آپ سے بھی گزارش ہے اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی.صبح ظہر کا وقت تھا میری بچی شبانہ بیگم فجر کی نماز پڑھا رہی تھی اور حضور کے صحت و سلامتی کی دعا سجدے میں مانگ رہی تھی کیونکہ شبانہ کو حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) سے بے حد خلوص محبت تھی میں فکر مند ہو گیا سوچ رہا تھا خدایا یہ کیسا خواب ہے جو تو مجھے بتا چکا ہے بچی

Page 626

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 624 صحت سلامتی کی دعا مانگ رہی ہے اور میں موجودہ وقت کے خلیفہ کے ہاتھ پر بیعت کر چکا ہوں.( تاریخ تحریر 17 ستمبر 2003ء) ۱۳۳- مکرمہ شاہدہ داؤد صاحبہ بنوور جرمنی میں نے خواب میں دیکھا کہ میں سمندر کے کنارے ریت پر چلتی جارہی ہوں سامنے دیکھتی ہوں بہت بڑ اسمندر ہے اور شام کے وقت سمندر کے آخری کنارے پر شفق کی روشنی میں ایک سورج غروب ہو رہا ہے اور جب سورج غروب ہوتا ہے ساتھ ہی آرام کے ساتھ اُسی وقت اور نیا سورج طلوع ہو جاتا ہے.میری اس خواب کے ایک ہفتہ بعد ہی میرے پیارے امام حضرت خلیفة المسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) ہمارے سے جدا ہو گئے.وہ خواب میں دیکھا ہوا نظارہ آج بھی میرے دل پر نقش ہے اور اسی طرح جو ایک نیا سورج ہمارے لئے نئی روشنی کی طرح طلوع ہوا ہے.تاریخ تحریر 05 / جنوری 2006ء)

Page 627

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے -i ۱۳۴ مکرم عفت حلیم صاحبہ دارالعلوم غربی حلقه خلیل ربوہ میں نے خواب میں دیکھا کہ 625 حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام آئے ہیں.آپ جوان ہیں اور داڑھی کالی ہے آپ تیز تیز چل رہے ہیں.لوگوں کا ہجوم ہے جس کے اندر سے آپ گزر رہے ہیں اور آپ کے دائیں بائیں بعض لوگ آپ کے ساتھ ساتھ چل رہے ہیں.بعض لوگوں نے بڑے بڑے ویڈیو کیمرے اپنے کندھوں پہ اٹھائے ہوئے ہیں اور آپ کی ویڈیو بنارہے ہیں.ii.اسی طرح میں نے خواب میں دیکھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام آئے ہیں آپ ایک سفید گاڑی کے پاس کھڑے ہیں اور اپنے چہرے کو گھماتے ہوئے دور دور تک دیکھ رہے ہیں.ان دونوں خوابوں کے بعد میرے دل میں یہ خیال اور خوف بیدار ہوا کہ حضرت مسیح موعود کا آنا گویا آپ کے خلیفہ کا آنا ہے کہیں حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کو کچھ ہونہ جائے.خود ہی میں نے سوچا اور اپنے آپ کو سمجھایا کہ نہیں حضور نے ابھی پاکستان آنا ہے اور جب تک آپ پاکستان نہیں آئیں گے آپ کو کچھ نہیں ہو گا.میں خدا کو حاضر ناظر جان کر یہ حلفیہ بیان دیتی ہوں کہ جو کچھ میں نے لکھا اسی طرح میں نے دیکھا ہے.( تاریخ تحریر 20 رمئی 2004ء)

Page 628

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 626 ۱۳۵.مکرمہ صائمہ ارم بھٹی بنت محمد حسین بھٹی ناصر آباد فارم میر پور خاص سندھ عاجزہ نے خلافت خامسہ کے انتخاب سے کچھ ہی عرصہ قبل خواب دیکھی تھی کہ سیدنا حضرت خلیفہ المسیح الرابع (رحمہ اللہ) انتقال کر گئے ہیں کافی لوگ اکھٹے ہیں گویا کہ خلافت کا انتخاب ہونے والا ہے.قریب ہی کھڑے ایک آدمی سے میں نے پوچھا.بھائی جان اب کون خلیفہ بنیں گے تو انہوں نے کہا." محترم میاں مسرور احمد صاحب" ( تاریخ تحریر 21 نومبر 2005ء) ۱۳۹ مر محمد اقبال بھٹی پی اے ایف کمپلیکس اسلام آباد حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات سے دو تین دن پہلے خواب دیکھا کہ میں اپنے ہاتھ میں پانچویں انگوٹھی پہن رہی ہوں ساتھ یہ کہ ری ہوں کہ یہ چار انگوٹھیاں تو پہلے اتنی خوبصورت ہیں ساتھ یہ کہتی ہوں کہ پانچویں بھی بہت خوبصورت ہے میرا ہاتھ بہت پیارا لگ رہا تھا اچانک میری آنکھ کھلی تو میں نے فور أصدقہ دیا.دو تین دن کافی پریشان رہی کہ اس خواب کا کیا مطلب ہے تیسرے دن حضور اللہ کو پیارے ہو گئے.اور پانچویں خلافت پانچویں انگوٹھی کی صورت میں ملی.( تاریخ تحریر 28 را پریل 2003ء)

Page 629

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے ۱۳۷.مکرم با بوسراے ایس سووے صاحب طالب علم یونیورسٹی آف گیمبیا 627 On April 19th/20th 2003, while on vacation at my village my elder brother Momodou A.S sowe, informed me of the demise of Hadhrat Khalifa tul Masih IV (R.A).In the night of Monday 21st April 2003, in a very clear dream I saw a picture of a man with a white Turban like the one Hadhrat Khalifatul Masih IV (R.A) use to put on and below the picture was written "Hadhrat Mirza Masroor Aziz Ahmad" I was informed that this Hadhrat Mirza Masroor Aziz Ahmad is the new Khalifa.Some days later, I went to the mission at Barra and I narrated the dream to the Area Missionary Ustaz Issa Joof, and on the same day while viewing MTA at the Mission House at Barra, in one of MTA's repeated broadcast I saw from the screen the exact person I saw in the dream and this was the newly elected Khalifa tul Masih V.Hadhrat Mirza Masroor Ahmad (atba).(ترجمه) مورخہ 19, 20 را پریل 2003ء جبکہ میں اپنے گاؤں میں چھٹیوں پر تھا میرے

Page 630

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 628 بڑے بھائی Muhammd A.S Sowe نے مجھے حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی وفات کی خبر دی.مورخہ 16 اپریل 2003ء بروز سوموار کی شب ایک واضح خواب میں میں نے ایک شخص کی تصویر دیکھی.سفید پگڑی کے ساتھ بالکل ویسی ہی جیسی کہ حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ پہنا کرتے تھے اور تصویر کے نیچے لکھا ہوا تھا " حضرت مرزا مسرور عزیز احمد " مجھے بتایا گیا کہ حضرت مرزا مسرور عزیز احمد نئے خلیفہ ہیں.کچھ دنوں بعد میں مشن ہاؤس بارہ Barra) گیااور اپنی خواب امریا مشنری استاذ عیسی جوزف کو سنائی اور اسی روز مشن ہاؤس بارہ میں MTA کے ایک پروگرام میں جود و بارہ نشر ہورہا تھا میں نے سکرین پر ہو بہو ایسے شخص کو دیکھا جسے میں نے خواب میں دیکھا تھا اور وہ ہمارے نئے منتخب ،خلیفہ، خلیفہ اسیح الخامس حضرت مرزا مسرور احمد ایدہ اللہ تعالیٰ تھے.تاریخ تحریر 10 اپریل 2006ء)........-i دیکھا کہ ۱۳۸.مکرمہ قمر شہناز صاحبہ.جرمنی حضرت خلیقه امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات سے دو دن پہلے رات کو خواب میں لمبی گردن والا سفید پرندہ زمین پر فوت پڑا ہے اور ہر طرف لوگ افسوس کے لئے بیٹھے ہوئے ہیں.ایسے لگتا تھا کہ جیسے ساری دنیا افسردہ ہے.ii.اس خواب کے تقریباً چار پانچ دن کے بعد قبل از انتخاب خلافت خامسہ دوسری خواب

Page 631

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے آئی تھی کہ 629 جیسے ٹی وی میں پروگرام آرہا تھا.بلیک اینڈ وائٹ تصویر تھی اور حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کی تصویر تھی اور نیچے حضرت صاحب کا نام مسرور لکھا ہوا تھا.اور بہت سے لوگ جیسے کہ ساری دنیا اکٹھی ہوئی تھی جھوم رہے تھے خوشی سے اور جیسا کہ خوشی کے نغمے گارہے تھے.الفاظ اب یاد نہیں.اس اثناء میں میری ہمسائی جو اس وقت صدر صاحبہ بھی تھیں میرے گھر آئیں اور کہنے لگی کہ دعا کرو کہ کوئی فتنہ نہ اُٹھے.ایک دم میرے منہ سے نکلا کہ انشاءاللہ کچھ نہیں ہوگا.وہ حیران ہو کرمیری طرف دیکھنے لگی.پھر میں نے ان کو خواب سنائی.اس کے بعد جب حضرت صاحب کے خلیفہ بنے کا اعلان ہوا.تو وہ میرے پاس آئی.اور مجھے مبارک باددی کہ تمہاری خواب ہو بہو پوری ہوئی ہے.☆...تاریخ تحریر 12 جنوری 2006ء) ۱۳۹ مر مساحت الباسط شاہد صاحب الیہ عطاء الکریم شاہ بانگھم ہو کے حضرت خلیفہ المسح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات سے دو دن پہلے میں نے خواب دیکھی کہ ایک بہت بڑا سٹیڈیم سا ہے.جس میں صاحبزادی بی بی امتہ الحکیم صاحبہ مرحومہ کے کسی بیٹے کی شادی کی تقریب منعقد ہو رہی ہے.ایک طرف سلیح ہے جس پر بی بی حکمی صاحبہ بیٹھی ہوئی ہیں اور ان کے ساتھ ہی میں بیٹھی ہوں اور بھی اردگرد کرسیوں پر لوگ بیٹھے ہوئے

Page 632

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 630 ہیں.سٹیج کے سامنے یعنی بالمقابل بے شمار جماعت کے لوگ بیٹھے ہیں بالکل ایسے ہی لوگ نظر آرہے ہیں جیسے کھیلوں کے سٹیڈیم میں لوگ نظر آتے ہیں.اتنے میں ایک نوجوان نے آکر مائیک پر دواشعار پڑھ دیئے یا پڑھے لیکن وہ اشعار مجھے سمجھ نہیں آتے لیکن تاثر یہ ہے کہ ایسے اشعار ہماری جماعتی تقریبات میں نہیں پڑھے جاتے.کیونکہ وہ کچھ مزاح کا رنگ لئے ہوئے ہیں.مجھے خواب میں حیرانگی ہورہی ہے کہ اس نوجوان نے کیا پڑھ دیا.یہ سوچ ہی رہی ہوں کہ ایک دم میری نظر سامنے بیٹھے ہوئے لوگوں پر پڑتی ہے تو دیکھا کہ حضرت خلیفہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) پہلی کرسیوں کی لائن میں تشریف فرما ہیں.ان کا سر جھکا ہوا ہے.پہلے تو میں کبھی کہ وہ ان اشعار پر ہنس رہے ہیں.لیکن جب غور سے دیکھتی ہوں تو وہ ہنس نہیں رہے بلکہ دکھ سے رو ر ہے ہیں اور ناراض بھی ہوئے ہیں.سر پر پگڑی بھی نہیں اور پھر یکدم کھڑے ہوئے اور اس تقریب سے جانے کے لئے چل پڑے ہیں یا شاید چلے گئے ہیں.کیونکہ اس کے بعد لوگ تو ادھر ہی بیٹھے ہوئے ہیں.لیکن صاحبزادی بی بی حکمی صاحبہ کھڑی ہو گئی ہیں.ان کے ساتھ میں بھی کھڑی ہوگئی ہوں اور ساتھ ساتھ چلتے ہوئے ہم سٹیج کی سیڑھیوں تک پہنچتے ہیں تو میں بی بی حکمی مرحومہ کو کہتی ہوں کہ بی بی ایک فوٹو آپ میرے ساتھ کھینچوالیس ہمیشہ یادگار رہے گی اس پر ہم دونوں سٹیج کی سیڑھیوں پر اترنے لگتی ہیں کیونکہ سٹیج سے بیچے سیڑھیوں کے پاس ایک خاتون کیمرہ لئے بیٹھی ہے.ابھی دوسٹرھیاں ہی اترے ہیں کہ سامنے دیکھتی ہوں کہ دلہن کو سرخ جوڑے میں لایا جا رہا ہے اسے دیکھتے ہوئے یہی خیال آرہا ہے کہ یہ بچی خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے ہی ہے.اور آنکھ کھل گئی.جاگنے کے بعد پہلا خیال تو یہ ہی آیا که بی بی حکمی مرحومہ کے تو سب بیٹوں کی شادیاں ہوچکی ہیں.یہ کیسا مجھے خواب آیا ہے.شادی دیکھنا خوشی بھی ہو سکتی اور غم بھی.حضور ( رحمہ اللہ ) کے لئے صدقہ کر دوں گی اور پھر آنکھ لگ گئی تو رویا میں دیکھا کہ شوکت سلطان صاحبہ بیگم سلطان محمود انور صاحب اچانک آگئی ہیں

Page 633

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ii.631 ان سے گلے ملتے ہوئے کہ رہی ہوں آپ آ بھی گئیں.میری طبیعت پر ان دونوں خوابوں کا گہرا اثر تھا.حضور ( رحمہ اللہ ) کی وفات پر کچھ تعبیر سمجھ آئی کہ آنے والی خلافت اور جانے والی خلافت دونوں کا تعلق صاحبزادی بی بی امتہ الحکیم صاحبہ مرحومہ سے ہی ہے اور شوکت سلطان صاحبہ سے ملنا آپ کو خدا سے ملنے والی روحانی سلطنت اور اس کی شوکت کا بیان ہے الحمد للہ.خلافت خامسہ کے بارے میں میں نے رمضان المبارک کے دوران 4 / جنوری 2001 ء کو عین سحری کے وقت یہ خواب دیکھا کہ ایک گھر ہے جس میں چار پائی پر ایک نوجوان بیٹھا ہوا ہے اور پھر ایک دم اٹھ کر کھڑا ہو گیا ہے.نہایت سادہ دبلا پتلا سا اور شرٹ پینٹ پہن رکھی ہے.مجھے بڑی انکساری سے کہنے لگا کہ میں آگے بڑھنے کے لئے نظام جماعت سے اجازت لینی چاہتا ہوں.یہ بات سن کر میں کہتی ہوں.اب اجازت کی کیا ضرورت ہے جب که اختیارات سارے مل گئے ہیں جب بات کر رہا ہوتا ہے اس کے اوپر والے سارے دانت کسی قدر نمایاں نظر آرہے ہیں اور یوں محسوس ہوا کہ اس کا خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے تعلق ہے اور یہ ہونے والا خلیفہ ہے.اور جب نظر پھیر کر پیچھے دیکھتی ہوں تو پہلی چار پائی سے ذرا ہٹ کر ایک اور چار پائی بھی ہے جس پر حضرت خلیفۃ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) بیٹھے ہوئے ہیں.لیکن ذرا اندھیرا ہے.اس پر میری آنکھ کھل گئی.فکر و تشویش سے میں چار پائی سے اٹھ گئی اور بہت درد دل سے حضور ( رحمہ اللہ ) کی صحت ولمبی عمر کے لئے دعا کی.( تاریخ تحریر 21 رمئی 2003ء)

Page 634

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے ۱۴۰.مکرم ملک اکمل محمود اختر صاحب.جرمنی 632 19 / اپریل 2003ء سے 2 دن پہلے تہجد کی نماز پڑھنے کے بعد آرام کرنے لیٹ گیا.تو میں کیا دیکھتا ہوں کہ میری اہلیہ ( نصرت ) مجھے کہہ رہی ہے کہ کھانا کب آئے گا تو آواز آتی ہے کہ یوسف پہنچنے والا ہے.اس کے بعد میری آنکھ کھل جاتی ہے تو میں نے اپنی اہلیہ کو کہا کہ عجیب وغریب خواب آئی ہے.2 دن کے بعد پیارے حضور حضرت خلیفہ اسیح الرابع (رحمہ اللہ تعالیٰ کی وفات ہوگئی اور اللہ تعالیٰ نے حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کو خلیفہ مقرر کر دیا.جن کو خواب میں "یوسف" کہا گیا تھا.( تاریخ تحریر 26 /اپریل 2003ء) ۱۴۱ مکرم مقبول احمد صاحب ولد شریف احمد صاحب چک نمبر 96 گ ب ضلع فیصل آباد خاکسار نے 18 اپریل 2003ء بروز جمعہ کی رات خواب دیکھا کہ آئندہ خطبہ جمعہ نئے خلیفہ صاحب پڑھائیں گے اور نئے خلیفہ صاحب کا نام بھی بتایا گیا مسرور احمد " لیکن یہ نام خاکسار کی زبان پر نہیں چڑھ رہا تھا یا آرہا تھا.جب خلافت خامسہ کا انتخاب ہوا اور پیارے حضور کا نام سنا تو پھر یاد آ گیا کہ یہی تو وہی نام ہے یعنی ( مسرور احمد ) یہ نام حضور کے خلیفہ بننے کے کافی دیر کے بعد خاکسار کی زبان پر چڑھا یا بول سکا.کیونکہ اس وقت میری عمر 80 سال تھی اور میں زیادہ پڑھا لکھا بھی نہیں ہوں.تاریخ تحریر 10 دسمبر 2005ء)

Page 635

633 خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے ۱۴۲.مکرم ایس اے کیو سیف الدین صاحب.انڈیا میں نے 18 اپریل 2003ء کی رات کو دیکھا کہ میں دھوان سا ہی یہ سن کر گیا ہوں کہ سید یعقوب الرحمان صاحب کا انتقال ہو گیا ہے.(یعقوب الرحمن جماعت دھوان ساہی کے مخلص دوست ہیں ) دوسرے لوگ بھی تھے.میں نے دیکھا کہ ان کی لاش پڑی ہوئی ہے اور لوگ دیکھ رہے ہیں اور میں بھی افسوس کے ساتھ دیکھ رہا ہوں.دوسرے دن 19 اپریل کو خبر ملی کہ حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کی وفات ہو گئی ہے.خواب کی تفہیم تو ہم لوگ معمولی آدمی کیا کریں.میں نے اپنی جانب سے یہ تفہیم کی (i) جناب یعقوب الرحمن کی عمر 90 سال ہے اس لئے حضور کی عمر لمبی ہوگی.(ii) نبی حضرت یعقوب علیہ السلام کے لڑکے یوسف علیہ السلام کی صفت لے کر حضرت مرزا مسرور احمد آئے ہیں.لیکن اپنے اور بریگا نوں کی طرف سے کچھ ہلکی سی مخالفت ہوگی جس طرح حضرت یوسف علیہ السلام گھرے ہوئے تھے.لیکن اللہ تعالیٰ روح القدس کے ذریعہ بہت بلندشان والا بنادے گا.اور مطلع بالکل صاف کر دے گا اور زبر دست ذہن و فہم دے گا اور درجات بلند کرے گا اور حضور کا حسن سلوک مخالفوں کے دل جیت لے گا.( تاریخ تحریر 07 ستمبر 2004ء).........

Page 636

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۱۴۳ مکرم عبدالحلیم شاہد صاحب مربی سلسلہ ضلع ساہیوال حال کوئٹہ ہے 634 خاکسار نے 19 اپریل 2003ء بروز ہفتہ نماز فجر سے قبل یہ خواب دیکھا تھا.کہ ایک ہال نما کمرہ ہے اس میں کچھ لوگ جمع ہیں.اور اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے پاس ان لوگوں کے نام جمع ہو رہے ہیں.جو دنیا میں سب سے زیادہ نیک ہیں.تو میں چند سیڑھیاں چڑھ کر اس ہال کے پاس جاتا ہوں.تو اس کے دروازے پر ایک پہریدار کھڑا ہے.اس نے مجھے دیکھ کر فوراً دروازہ کھول دیا اور میں فوراً اندر چلا گیا.اور پہرے دار نے دروازہ بند کر دیا.ہال میں بالکل اندھیرا تھا.بہت سے لوگ زمین پر بیٹھے ہیں ان کے صرف سر نظر آتے ہیں جو اچھل اچھل کر اوپر اٹھتے ہیں اُس لسٹ کو دیکھنے کے لئے جس پر نام لکھے جارہے ہیں.مجھے یہ نظارہ دیکھ کر بہت خوف آیا.میں فور دروازے کے پاس ہی زمین پر بیٹھ گیا یہ ایک بہت ہی خوفناک نظارہ تھا.تو میں نے دیکھا کہ تھوڑی ہی دیر میں ایک کاغذ بڑے سائز کا اوپر بلند ہوا.اس پر اوپر پانچ چھ ناموں کی جگہ خالی ہے اور نیچے بالکل خالی جگہ ہے صرف ایک نام بڑے حروف میں لکھا ہوا ہے "مرزا مسرور احمد " تو میں یہ نام دیکھتے ہی کمرے سے باہر آ گیا.اور پہرے دار نے دروازہ بند کر دیا.میں نے دیکھا کہ باہر مکرم لئیق احمد صاحب مربی سلسلہ دعوت الی اللہ ہاتھ میں بیگ لئے کھڑے ہیں.تو میں نے احتراماً ان کا بیگ پکڑ لیا.نیچے ایک بڑا ہجوم لوگوں کا باہر جمع ہے.مکرم لئیق احمد صاحب کا بیگ اٹھانے پر لوگوں نے شور مچادیا کہ دیکھو اس شخص نے کس کو خلیفہ بنالیا ہے.تو میں اس شور کو ختم کرنے کے لئے بلند آواز سے یہ کہتا ہوں کہ خلیفہ تو خدا تعالیٰ نے مرزا مسرور احمد صاحب کو بنایا ہے.لیکن اس شخص کا احترام اس لئے کر رہا ہوں کہ اگر ایسا شخص بھی خلیفہ بن جائے تو اس کی اطاعت کرنا ہم سب پر فرض ہے.اس پر تمام لوگ خاموش ہو جاتے ہیں اور میں نیند سے بیدار ہو جاتا ہوں.

Page 637

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 635 نماز فجر کے بعد محترم صدر جماعت گنڈا سنگھ مکرم خطیب احمد صاحب میرے پاس کچھ جماعتی خطوط کا جواب لکھوانے کے لئے بیٹھ گئے تو ان سے میں نے اس خواب کا ذکر کیا.تو کافی دیر خاموش رہنے کے بعد کہنے لگے کہ صدقہ دیں.تو میں نے حسب توفیق صدقہ دیا.شام پانچ بجے کے قریب جب میں نماز عصر ادا کرنے کے لئے بیت الذکر میں گیا تو وہاں مکرم لئیق احمد صاحب ہاتھ میں بیگ اٹھائے کھڑے تھے اور کہنے لگے کہ میں ابھی ابھی آیا ہوں.ابھی ان کو مل ہی رہا تھا کہ محترم صدر صاحب بھی تشریف لے آئے اور بڑی پریشانی کے عالم میں بتایا کہ ابھی ربوہ سے فون آیا ہے کہ حضرت خلیفتہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) وفات پاگئے ہیں.اناللہ وانا الیہ راجعون.یہ خبر سنتے ہی جسم کانپ اُٹھا اور مکرم لئیق احمد صاحب فوراً واپس ربوہ تشریف لے گئے.محترم صدر صاحب نے مجھے فرمایا کہ آپ کی خواب اسی سلسلہ میں تھی.لیق احمد صاحب تو آگئے ہیں اب دیکھیں خلیفہ کون بنتا ہے؟ پھر M.T.A پر جو نظارہ دنیا نے دیکھا ہے کہ کس طرح لوگ بیت الفضل سے باہرنئی خلافت کا اعلان سنے کے لئے خاموش اور بے چین کھڑے تھے.مجھے حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی وفات کا تو بہت غم تھا.مگر نئے بننے والے خلیفہ کے متعلق پوری تسلی تھی جو مجھے خدا نے دیکھائی تھی کہ " مرزا مسرور احمد " جب آپ کے خلیفہ بننے کا اعلان ہوا.تو جسم میں جان آگئی.کہ اللہ تعالیٰ نے میرا خواب پورا کر دیا.اور جماعت پھر خلافت سے وابستہ ہوگئی.الحمد للہ.تاریخ تحریر 14 نومبر 2005ء)

Page 638

636 خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۱۴۴ مکرم مرزا الیاس احمد وقار صاحب مربی سلسلہ عالیہ احمد یہ 18 اور 19 اپریل 2003ء کی درمیانی رات خاکسار نے خواب میں دیکھا کہ جیسے میرا گوئی ضلع کوٹلی سے تبادلہ ہو گیا ہے اور میں اپنے نئے مربی ہاؤس کی صفائی کر رہا ہوں اور نماز عصر کا وقت ہو گیا کہ اچانک مرکز سے تمام ناظران صدر انجمن گاڑیوں پر میرے سینٹر آجاتے ہیں.میں جلدی جلدی چٹائیاں بچھانا شروع کرتا ہوں کہ نماز ادا کریں کہ ناظران میں سے ایک ناظر صاحب جن کے ساتھ پہرہ دار بھی ہیں فوراً اٹھ جاتے ہیں اور کہتے ہیں میں لندن جا رہا ہوں مجھے حضرت خلیفۃ امسیح الرابع (رحمہ اللہ) نے بلایا ہے کہ میری جگہ نمازیں پڑھاؤ.خاکسار انہیں عرض کرتا ہے یہ تو بہت اچھی بات ہے آپ برکت کی خاطر ہی ہمیں نماز پڑھاتے جائیں تو وہ ناظر صاحب کہتے ہیں کہ نہیں مجھے فوراً پہنچنے کا حکم ہے اس لیے میں نہیں رکوں گا اور پہرے داروں سمیت چلے جاتے ہیں.صبح 19 اپریل کو حضرت خلیفتہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات ہوگئی اور ناظر صاحب اور پہرے دار والی بات خلافت خامسہ پر کھل گئی کہ ناظر صاحب اعلیٰ حضرت میاں مسرور احمد صاحب مع پہرے دار یہاں سے لندن گئے تھے.( تاریخ تحریر 06 / دسمبر 2005ء).*......

Page 639

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 637 ۱۴۵ مکر مہ امتہ الرافع قریشی صاحبہ.ہمبرگ جرمنی جب حضرت خلیفہ مسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کی وفات کی اطلاع ملی تو میرا دماغ بالکل ماؤف ہو گیا سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کم ہوگئی.یہ ایک ایسی حقیقت تھی جس کا یقین کرنے کو دل نہیں چاہتا تھا.موت برحق ہے اس لئے میں نے خدا سے دعا کی کہ اے اللہ میرے دل کو صبر عطا فرما.اور ہمارے جو بھی نئے خلیفہ ہوں ہمیں ان کی اطاعت کرنے کی توفیق عطا فرما.میرے دل میں دو نام تھے.لیکن خلیفہ خدا بناتا ہے.اس کا پکا یقین مجھے پہلے خواب اور پھر آپ کے بیعت لینے سے ہو گیا.میں نے خدا تعالیٰ سے دعا کی تھی کہ اے اللہ میں بہت گنہگار ہوں مگر پھر بھی میری دلی خواہش ہے کہ تو مجھے آئندہ ہونے والے میرے اپنے آقا کی کچھ تو جھلک دیکھا.اسی رات میں نے خواب میں دیکھا کہ نئے خلیفہ کا انتخاب ہو گیا ہے اور ان کا نام مرزا سے شروع ہوتا ہے اگلا نام میرے ذہن میں نہیں آتا.پھر میں کیا دیکھتی ہوں کہ شیروانی اور جناح کیپ میں چھوٹی داڑھی والے درمیانی عمر کے ایک شخص کھڑے ہیں.اور معلوم ہوتا ہے کہ یہی ہمارے نئے خلیفہ ہیں.میں ان کو دیکھتی ہوں تو اتنی حیران ہوتی ہوں کہ ان کا نام تو میرے ذہن میں بالکل نہیں آیا یہ کیسے ہو گیا.کیونکہ جو نام میرے ذہن میں تھے ان کے شروع میں مرزا نہیں آتا تھا.اور جب آپ کا انتخاب ہو گیا تو خدا کے فضل سے ہمارے خلیفہ کی صورت میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب بیت الفضل سے باہر تشریف لائے تو میرا دل بے اختیار کہہ اٹھا کہ وہ آپ ہی تھے جن کو میں نے خواب میں دیکھا تھا.اور مرزا سے آگے والا نام آپ ہی کا تھا.( تاریخ تحریر 27 جولائی 2004ء)

Page 640

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے ۱۴۶ مکرم کلیم الدین احمد صاحب مبلغ انچارج احمد یہ مشن دیلی 638 میں خدا کو حاضر و ناظر جان کر یہ الفاظ لکھ رہا ہوں کہ جب حضرت خلیفہ المسح الرابع (رحمہ اللہ) کی اچانک وفات کی اطلاع ملی تو دل کی کیفیت کچھ عجیب ہوگئی.دیگر دعاؤں کے ساتھ خصوصاً یہ دعا بھی کرتا رہا کہ اے میرے اللہ ! جو تیرا محبوب ترین اور مقرب بندہ ہے تو اس کو ہمارا امام منتخب فرما دے.جب یہ دعا کر رہا تھا تو اس وقت بار بار دل میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کا نام آتا رہا.پھر میں ڈر کر دعاؤں میں لگ گیا.پھر یہی کہ صاحبزادہ مرزا مسرور احمد ہی خلیفہ ہوں گے.اور یہی حالت رہی یہاں تک کہ محترم مولانا عطاء المجیب را شد صاحب نے یہ اعلان فرمایا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ المسیح الخامس منتخب ہو گئے ہیں.( تاریخ تحریر 30 را پریل 2003ء) ☆..۱۴۷ مکرمہ زکیہ خالد صاحبہ.دارالنصر غربی ربوہ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی رحلت کے بعد میں نے دیکھا کہ حضرت صاحب کا تابوت رکھا ہے اوپر سفید چادر پڑی ہے.خدام کا بے پناہ ہجوم ہے اور اعلان ہوتا ہے کہ حضرت صاحب کا آخری دیدار ہوگا.احباب صفیں بنا ئیں.لیکن قبل از میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لا کر دیدار فرما ئیں گے.بعد ازاں احباب کو اجازت ہوگی.تمام لوگ

Page 641

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 639 نیم دائرہ میں کھڑے ہیں.سامنے تابوت ہے ایک خادم کرسی لا کر تابوت کے پاس رکھتا ہے.کرسی تابوت سے اونچی ہے اور ایسی روشن اور چمکدار ہے کہ میں سوچتی ہوں کہ چاندی کی کرسی ہے.اتنے میں تمام فضا اللهم صل على محمد و آل محمد کی آوازوں سے گونج اٹھتی ہے.حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کرسی پر تشریف فرما ہیں.اور ساتھ ہی اپنا دست مبارک حضرت صاحب کی طرف بڑھاتے ہیں (جیسے مصافحہ کیا جاتا ہے ) اسی وقت حضرت صاحب کا ہاتھ بھی آگے ہوتا ہے.حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آپ کے ہاتھ کو تھام کر کھڑے ہو جاتے ہیں تو ساتھ ہی حضرت صاحب بھی کھڑے ہو جاتے ہیں اور دونوں ساتھ ساتھ چل پڑتے ہیں تمام فضا متواتر درود شریف کی آوازوں سے گونج رہی ہے.میں بھی زورزور سے اللـهـم صــل على محمد و آلِ محمد پڑھتی جاتی ہوں اور زار و قطار رو بھی رہی ہوں اور بے قراری سے ادھر ادھر بھاگتی ہوں اور اپنی سہیلیوں کو آواز میں دیتی ہوں کہ حمیدہ.صدیقہ دیکھو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت صاحب کو اپنے ساتھ لے جارہے ہیں.اس طرح بار بار کہتی ہوں اور ساتھ درود شریف بھی پڑھتی جاتی ہوں.گویا ان کو متوجہ کرنا چاہتی ہوں.اتنے میں دیکھتی ہوں کہ آپ کے تابوت کی جگہ خالی ہے اور زمین پر سفید چادر بچھی ہے.کرسی اسی طرح خالی رکھی ہے ایک طرف سے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب آکر اس کرسی پر انتہائی آرام سے بیٹھ گئے ہیں.درود شریف کا شور متواتر ہے کہ ساتھ ہی اللہ اکبر کی آواز آتی ہے اور آنکھ کھل جاتی ہے اس وقت فجر کی آذان ہو رہی تھی میری آنکھوں سے آنسو جاری تھے اور لب پر یوں درود شریف جاری ہے.اللهم صل على محمد وال محمد.سبحان الله و بحمده سبحان الله العظيم.( تاریخ تحریر 14 مئی 2003ء)

Page 642

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 640 ۱۳۸.مکرمہ امتہ الرحمن صاحبہ.خیر پور سندھ 19-20 / اپریل 2003ء کی درمیانی شب دیکھا کہ ایک بڑا کمرہ ہے جس میں خلافت کمیٹی کا اجلاس ہورہا ہے.ایک بڑا میز ہے جس کے گرد کرسیاں لگی ہوئی ہیں جن پر انتخاب کمیٹی کے اراکین بیٹھے ہوئے ہیں.اجلاس میں دو افراد کے نام خلیفہ کے لئے پیش کئے گئے ہیں.جن میں سے ایک نام میاں مسرور احمد کا ہے.اور دوسرا نام صبح اٹھنے پر ذہن میں نہیں تھا.آپ سے میں متعارف نہیں تھی.دوسرے صاحب جن کا نام پیش ہوا تھا ان کا حلیہ یوں تھا.وہ شخص دیکھنے میں سخت مزاج لگ رہا تھا.اس کی کھچڑی داڑھی تھی.وہ درمیانے قد اور ذرا بھاری جسم کے مالک تھے.صدارتی کرسی سے وہ صاحب دائیں سائیڈ پر بالکل قریب بیٹھے ہوئے تھے.ٹیبل پر جس طرح بیلٹ پیپر ہوتے ہیں.اس طرح کی دو ڈھیریاں پڑی ہوئی ہیں.جن میں سے ایک ڈھیری بالکل چھوٹی سی ہے.اور دوسری ڈھیری اس سے تقریباً 3 گنا سے بھی زیادہ ہے.جو پرچیاں زیادہ ہیں ان پر میاں مسرور احمد لکھا ہوا ہے.میں پوچھتی ہوں کہ کون خلیفہ بنا ہے وہ فرد جو اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ان میں سے بائیں طرف والے مجھے جواب دیتے ہیں کہ میاں مسرور احمد صاحب کے ووٹ زیادہ ہیں.یہ جواب سن کر دوسرے صاحب جن کا نام خلیفہ کے لئے پیش ہوا ہے ان کے چہرے پر غصہ کے تاثرات نمایاں ہو جاتے ہیں لیکن وہ کہتے کچھ نہیں.اس کے بعد آنکھ کھل گئی.( تاریخ تحریر 24 را پریل 2003ء)

Page 643

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۱۳۹ مکرمہ حنا ظفر ہاشمی صاحبہ.ٹاؤن شپ لاہور 641 جب حضرت خلیة اصبح الرابع (رحمہ اللہ) کی وفات کے وقت بار بار MTA پر اعلان ہوتا تھا کہ دعائیں کریں.اللہ تعالیٰ انتخاب کے وقت ہماری صحیح راہنمائی کرے.میں بھی ہر نماز میں اور چلتے پھرتے دعائیں کرتی رہی.میں ہر نماز میں یہ دعا کرتی تھی کہ اے خدا بے شک خلیفہ تو نے ہی بنانا ہے.لیکن بنانے والوں کی صحیح رہنمائی کر.رات کو لیٹے لیٹے بھی یہی فقرے دہراتی تھی.میں نے دو دن لگا تار یہ خواب دیکھے.i.پہلے دن میں نے دیکھا کہ کچھ لوگ ایک چارپائی پر بیٹھے ہیں.کوئی مجھے یہ بتاتا ہے کہ ایک آدمی کی طرف اشارہ کر کے ) یہ خلیفہ بنے ہیں.میں نے دیکھا کہ اس شخص نے کالی ٹوپی پہنی ہوئی ہے اور اتنا جھکا ہوا ہے کہ مجھے اس شخص کی شکل نظر نہیں آتی.ان کے آگے حضرت خلیفة امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کا تابوت بھی پڑا ہے.ii.دوسرے روز انتخاب سے کچھ گھنٹے قبل میں تھوڑی دیر کے لئے سوئی.تو دیکھا کہ کسی نے ایک کاغذ لا کر مجھے دیا ہے.اس پر انگلش میں بہت ہی خوبصورت لکھائی میں ایک لائن لکھی ہوئی ہے.لکھا ہوا تو انگلش میں ہے.لیکن میں اس کو اردو میں پڑھتی ہوں.اس کا غذ پر لکھا تھا."مرزا مسرور احمد جماعت کے نئے خلیفہ منتخب ہوں گے" اس کے ساتھ ہی میری آنکھ کھل گئی.میں نے اٹھ کر فجر کی نماز پڑھی.اور جلدی سے MTA لگایا.اس وقت ٹی وی پر حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کی تصویر کالی ٹوپی کے ساتھ دونوں ہاتھوں سے چہرہ چھپا کر دعا مانگنے والی دیکھی.فوراً مجھے اپنے پہلے خواب کی تعبیر نظر آئی.ساتھ ہی میں نے آپ کا نام لکھا ہوا پڑھا.تو اللہ تعالیٰ نے میرے دونوں خوابوں کی تعبیر مجھے بتادی.( تاریخ تحریر 29 مئی 2003ء)

Page 644

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے ۱۵۰ مکرم تنویر اختر شاہد صاحب.اسلام آباد 642 عاجز نے حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی وفات کے بعد قیام خلافت خاصہ کے متعلق یہ عجیب خواب دیکھا جو خلافت پر ایمان کے بعد میرے لئے اطمینان قلب کا باعث ہوا.قائمد للہ علی ذالک.19 اور 20 اپریل کی درمیانی رات صبح 3:45 پر میری آنکھ اس حال میں کھلی کہ میں خواب میں دیکھ رہا تھا کہ حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) خطبہ ارشاد فرما رہے ہیں.سامعین سے بیت الذکر کھچا کھچ بھری ہوئی ہے اور یہ عاجز بھی ان سامعین میں شامل ہے.ہم سب سامعین کو اور حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کو بھی یہ بات معلوم ہے کہ حضور اپنی زندگی کا یہ آخری خطبہ ارشاد فرمارہے ہیں اور خطبہ کے بعد آپ فوت ہو جائیں گے گویا یہ آپ کی وصیت ہے.خطبہ تو لمبا تھا جس کا پہلا حصہ نہ تو خواب میں ہی یاد تھا نہ بعد میں ہی یاد آتا ہے نہ اس مضمون کے متعلق ہی میں کچھ اندازہ کر سکتا ہوں.ہاں آخری حصہ خواب میں بھی اچھی طرح غور سے سنا.یادر ہا اور وہ میرے ذہن کے پردے پر ہرلمحہ ثبت ہے.اکثر الفاظ وہی ہیں جوخواب میں سنے.آپ نے فرمایا "میرے بعد حضرت مرزا ناصر احمد صاحب اس منصب کو سنبھالیں گے اور جب میرا دور خلافت تھا اس وقت وہ زندہ ہی تھے گو وہ خلیفہ نہ تھے بلکہ میں ہی خلیفہ تھا اور وہ پس منظر میں رہ رہے تھے.انہیں جگر کی تکلیف ہے اور میری نصیحت ہے کہ کوئی شخص ان کی اس بیماری کی وجہ سے ان پر اعتراض نہ کرے اور ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کرے.انہیں جرمنی، انگلستان وغیرہ علاقے میں رہنا ہوگا.میں بڑی بڑی جماعتوں کو نصیحت کرتا ہوں (غالبار بوہ کا نام لے کر کہا لیکن جرمنی اور انگلستان کی طرف بھی اشارہ ذکر کیا ) کہ جس طرح نواز شریف کے پاکستان چھوڑنے کے بعد پاکستان میں رہنے والے اس کی پارٹی کے لوگوں نے جو سلوک اس کے ساتھ اور پارٹی اور پارٹی کے اثاثوں کے ساتھ کیا ویسا سلوک ان (حضرت مرزا ناصر احمد ) کے ساتھ نہ کریں.اس کے بعد آپ

Page 645

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے نے اللہ حافظ اور السلام علیکم کہا اور مہر کے ساتھ ہی گویا فوت ہونے کے لئے بیٹھ گئے." اور میری آنکھ کھل گئی.643 ( تاریخ تحریر 29 /اپریل 2003ء) ۱۵۱.مکرم عبدالرؤف صاحب ابن عبدالعلی کبیرہ صاحب بنگال بھارت 19/20 اپریل 2003 ء کی درمیانی رات میں بہت ہی غمگین تھا رات ایک بجے یہ دعائیں کرتے ہوئے لیٹا کہ اے اللہ! تو ہمارے لئے قابل قدر امام بنادے اور جماعت کو خطرہ سے بچا.اسی وقت سر کے پیچھے سے ایک بلند آواز سنی گئی.مسر (MASAR).میں ڈر سے گھبرا گیا مڑ کے دیکھا ابھی تو رات ہے ( تین بج رہے تھے ) کہاں سے یہ آواز آئی سوچنے لگا مسر کیا ہے صبح دوسروں کو بھی بتایا اُن میں سے ایک بول پڑا پھر تو مسرور احمد صاحب خلیفہ ہوں گے.تاریخ تحریر 20 ستمبر 2004ء)

Page 646

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۱۵۲ مکرم مرزا انعام الکبیر صاحب معلم وقف جدید میلیبیرون 644 حضرت خلیفہ المسح لرابع رحمہ اللہ کی وفات کے بعد پریشانی کے دوران چند ھوں کے لئے اونگھ کی حالت طاری ہوئی تو دیکھا کہ میں بھی بہت فضل لندن کے باہر لوگوں کے ساتھ منتظر ہوں.عاشقان خلافت انتظار میں کھڑے ہیں.کئی افراد بیت الفضل کی کھڑکیوں کی طرف جھانک کر دیکھ رہے ہیں کہ بیت کے اندر کیا کارروائی ہورہی ہے.خاکسار بھی بیت فضل کے سامنے کی طرف ایک کھڑکی سے دیکھ رہا ہے.کہ ایک شخص جو کہ سفید قمیص اور پینٹ پہنے ہوئے ہے.قمیض کے اوپر کئی رنگوں کے گول گول چھاپ.کپڑے اس قدر میلے معلوم ہوئے جیسا کہ سفر سے آئے ہوں.انہوں نے مجھے دو افراد کی طرف اشارہ کر کے کہا.ان دونوں کا نام منصب خلافت کے لئے سوچا جارہا ہے.جن میں ایک کا اسم مبارک مرزا مصلح الدین اور دوسرا فرد امام بیت فضل لندن مکرم عطاء المجیب راشد صاحب.مرزا مصلح الدین صاحب پیٹھ پھیر کر دوسری طرف چہرہ کر کے بیٹھے تھے اس لئے ان کا چہرہ مبارک معلوم نہیں ہوا.امام صاحب کو دیکھ پایا.آخر اس انجانے شخص نے اشارہ بتایا کہ مرزا مصلح الدین صاحب ہی خلیفہ بنیں گے اس کے معاً بعد آنکھ کھل گئی.

Page 647

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۱۵۳ مکرم ڈاکٹر رشید سید اعظم صاحب.امریکہ 645 19 اپریل 2003ء کی صبح تہجد سے پہلے میں نے خواب میں دیکھا کہ بہت سے لوگ ایک خوبصورت باغ میں جمع ہیں اور بہتے ہوئے شفاف پانی سے وضو کر چکے ہیں.ایک فرشتہ نما بزرگ کہتے ہیں کہ " بشیر الزماں " پیدا ہو چکے ہیں.میں نے یہ خواب اپنی اہلیہ کو حضور (رحمہ اللہ ) کی وفات کی خبر سے پہلے سنادی تھی میری تنظیم ہی ہے کہ یہ خواب خلافت خامہ سے منسلک ہے کہ حضرت مرزا مسرور احمد خلیفتہ اسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کا ایک نام " بشیر الزماں " بھی ہے.واللہ اعلم ( تاریخ تحریر 29 مئی 2003ء) ۱۵۴ مکرم محمد اسامہ صاحب ولد ملک محمد نسیم صاحب جو ہر ٹاؤن لاہور خاکسار نے حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کی وفات والی رات خواب میں دیکھا کہ ایک سفید بیت الذکر ہے بیت الفضل کی طرح.اس بیت الذکر کے باہر مکرم شیخ مبارک احمد صاحب مرحوم امریکہ والے کھڑے ہیں.خلافت خامسہ کا انتخاب ہو رہا ہے.میں شیخ صاحب سے پوچھتا ہوں کہ خلیفہ کون بنے گا انہوں نے ایک طرف اشارہ کیا.میں نے ادھر دیکھا تو حضرت مرزا مسرور احمد صاحب سر جھکائے کھڑے تھے.میں نے پوچھا ان کا نام کیا ہے.تو بتایا گیا " ڈاکٹر ندیم "اس کے بعد آنکھ کھل گئی.( تاریخ تحریر 10 اکتوبر 2004ء)

Page 648

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۱۵۵ مکرم نسیم احمد چوہدری صاحب اسٹنٹ وائس پریذیڈنٹ یو.بی ایل ریجنل ہیڈ کوارٹر جہلم 646 حضرت خلیفہ اصبح الرابع رحم اللہ کی وفات پر بے چینی کے عالم میں کچھ دیر کے لئے سویا تو تہجد کے وقت میں نے یہ خواب دیکھا.کہ ایک میت سفید کفن میں ہے اور چہرہ باہر تھا.وہ میرے والد چوہدری فضل الہی تھے.سب میت کے گرد کھڑے ہیں.ان میں میرے رشتے دار اور دوسرے احباب بھی ہیں.میں نے کئی بار انا لله وانا اليه راجعون پڑھا.والد صاحب مرحوم نے مجھے نصیحت کی کہ " اللهـم انـا نـجـعـلك في نحورهم ونعوذ بک من شرورهم" کثرت سے پڑھا کرو.سب لوگ کھڑے تھے کہ باہر سے آواز آئی "وہ آگئے...وہ آگئے...مسرور آگئے " جیسے ہر فرد کو صرف ان کا انتظار تھا.پھر یہ الفاظ دبی آواز میں ہر کوئی ایک دوسرے کو بتانے کے لئے دوہراتے ہیں.اور پھر خود بخود لوگ راستہ بناتے گئے.اورخاموشی چھا گئی.پھر آنکھ کھل گئیں.جب حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ کی وفات ہوئی تو حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کا نام وہم و گمان میں بھی نہ تھا.مگر جب آپ خلیفہ بنے تو دل سبحان اللہ کہتا رہا.( تاریخ تحریر 31 اکتوبر 2005ء).........

Page 649

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 647 ۱۵۶ مکرم نصیر احمد بدر صاحب مربی سلسلہ ضلع لیہ خلافت خامسہ کے موقع پر خاکسار خانیوال میں تھا.سیدنا حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ کی وفات پر غم اور پریشانی کے عالم میں بیت الذکر خانیوال میں بیٹھا تھا.ایم ٹی اے لگایا ہوا تھا کہ تھوڑی سی غنودگی کی کیفیت میں ایک اخبار دیکھا جس میں صرف ایک ہی صفحہ تھا.اس اخبار کے نیچے والی لائن پر جو دستخط تھے وہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کے تھے.یہ دستخط دیکھ کر میری زبان پر یہ فقرہ جاری ہوا کہ پہلے تو یہاں حضرت مرزا طاہر احمد صاحب کے دستخط ہوا کرتے تھے.اس کے ساتھ وہ کیفیت جاتی رہی اور دل میں یہ احساس مضبوطی کے ساتھ گڑھ گیا کہ اب لازماً حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ اسی منتخب ہوں گے.تاریخ تحریر 06 /نومبر 2005ء)........۱۵۷.مسز مبار که نصیر صاحبه زوجہ نصیر احمد صاحب مکان 160-2B لانڈھی کراچی حضرت خلیفة اصبح الرابع ( رحمہ اللہ) کی وفات کی رات جب رو رو کر دعا کی تو کیا دیکھتی ہوں کہ بہت سارے لوگ جمع ہیں اور انتظار کر رہے ہیں کہ اب کون خلیفہ بنے گا.تو کچھ دیر کے بعد شور سنا اور زورزور سے آوازیں آنی شروع ہو گئیں کہ وہ دیکھو حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ بن گئے ہیں.اتنا شور اور خوشی کا اظہار تھا کہ حضور کی تصویر سامنے دکھائی گئی.( تاریخ تحریر 24 /نومبر 2005ء)

Page 650

די خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۱۵۸ مکرم مقصود احمد صاحب سیکرٹری مال گوٹھ فتح پور ضلع سانگھڑ 648 حضرت خلیفہ المسیح الرابع حمہ اللہ کی وفات والے دن بے چینی اور کرب میں دعائیں کرتا ہوا سو گیا.اس رات خواب میں دیکھا کہ انتخاب خلافت ہو رہا ہے.اور حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کا نام خلیفہ کے لئے پیش کیا جاتا ہے.جس پر آپ فرماتے ہیں کہ میں تو اس قابل نہیں کہ مجھ پر یہ بوجھ رکھا جائے.اس کے بعد تمام بزرگوں نے ہاتھ کھڑے کر کے آپ کے حق میں ووٹ دیا اور آپ کو خلیفہ چن لیا.اس سے پہلے خاکسار نے نہ تو حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو دیکھا تھا اور نہ ہی میری ملاقات آپ سے ہوئی تھی اور نہ ہی میں آپ کے نام سے واقف تھا.اس کے بعد خاکسار کے کرب کی حالت جاتی رہی اور دلی سکون ہو گیا.اس کے تین دن بعد انتخاب خلافت میں حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کے انتخاب کا اعلان ہوا تو دل حمد سے بھر گیا.( تاریخ تحریر 24 /اکتوبر 2005ء) ☆.....۱۵۹ مکرمہ شمیم افشین صاحبہ زوجہ عبداللطیف صاحب صدر لجنہ اماءاللہ دا جل ضلع راجن پور حضرت خلیفہ المسح الرابع (رحمہ اللہ) کی وفات والی رات خواب میں دیکھا کہ میں

Page 651

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 649 اور میرے دونوں واقف نو بیٹے عبدالقیوم صاحب اور حافظ عبدالماجد صاحب اور میرے چچا سلمان صاحب کے بیٹے یعنی میرے کزن بھائی نسیم احمد صاحب اور امیر ضلع راجن پور چوہدری عطاء اللہ صاحب گول دائرہ میں بیٹھے ہیں کہ میں کیا دیکھتی ہوں کہ ایک دم حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلافت کے لباس میں سامنے آگئے اور ایک آواز آئی ہے کہ جماعت احمدیہ کے خلیفہ حضرت مرزا مسرور احمد منتخب ہوئے ہیں.پھر ہمیں کہا جاتا ہے کھانا کھا لو پھر گلاس جیسے چاندی کے ہوں لمبے بھی ہیں دودھ سے بھرے ہوئے ہیں ہم پانچ کے آگے رکھے گئے ہیں.اور سب ii.نے دودھ کے بھرے ہوئے گلاس پینے کے لئے اپنے ہاتھوں میں پکڑ لیے پھر آنکھ کھل گئی.تدفین کی رات پھر خواب میں دیکھا کہ میں گیلری میں لیٹی ہوں کہ حضرت خلیفہ المسح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ سفید سوٹ اور کالاکوٹ پہنے ہوئے مردانہ چال کے ساتھ آتے ہیں اور ایک بڑا سا پیالہ دودھ کا بھرا ہوا مجھے پکڑاتے ہیں.اور میں دودھ پکڑ کر بہت خوش ہوں.یادر ہے اس سے قبل میں نے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو کبھی نہ دیکھا تھا.تاریخ تحریر 15 / دسمبر 2005ء) ۱۶۰ مکرم ڈاکٹر محمد عامر صاحب چک ML\70 بھکر جب حضرت خلیلہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی وفات پر M.T.A پر حضرت مرزا مسرور احمد ناظر اعلیٰ کی طرف سے وفات کا اعلان آرہا تھا تو خاکسار کے دل میں یہ بات پختہ ہوگئی کہ حضرت مرزا مسرور احمد ہی خلیفہ ہوں گے اور ان کے پروگرام ہی

Page 652

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ایم ٹی اے پر آیا کریں گے.650 ( تاریخ تحریر 31 اکتوبر 2005ء) ۱۶۱.مکرم عبدالغفار ڈار صاحب سابق ایڈیٹر ہفت روزہ "اصلاح" سرینگر حال راولپنڈی جس روز پیارے آقا حضرت خلیفہ اسمع الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات حسرت آیات کی اندوہناک خبر ملی ہے تو ساتھ ہی معلوم ہوا کہ ممبران مجالس انتخاب خلافت لنڈن جارہے ہیں.میں نے عزیزم سید عبدالحئی صاحب ناظر اشاعت کو اسی دن فون کیا اور استفسار کیا آپ مجھے یہ بتائیں کہ صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب بھی اس وفد میں شامل ہیں انہوں نے اثبات میں جواب دیا اور مجھے اطمینان ہوا کہ میری جماعتی سوچ کے مطابق انتخاب خلافت کے اجلاس میں آپ کی شرکت بطور خاص اس لئے ضروری تھی کہ میری وجدانی کیفیت نے میرے دل میں ایک شیخ کی طرح یہ بات پیوست کی کہ پانچویں خلیفہ کے طور پر جماعت احمدیہ کے خلیفہ پنجم بہر حال آپ کے سوا کوئی اور نہیں ہوگا.چنانچہ میں نے حضور کے نام اسی دن یعنی انتخاب خلافت سے قبل بڑے وثوق کے ساتھ اپنی بیعت کا خط لکھ دیا.حضور نے مجھے اس خط کا جواب بھی دیا جو میرے پاس موجود ہے اس سلسلہ میں اپنی اس خوش نصیبی کے طور پر عزیزم مکرم سید عبدالحئی شاہ صاحب کی یہ بات بھی تحریر کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ انہوں نے واپس آکر حالات بتاتے ہوئے کہا کہ جب حضور کا الہی منشاء کے مطابق انتخاب عمل میں آیا اور وہ دعا کر رہے تھے ان کو میرا

Page 653

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 651 ٹیلیفون پر استفسار یاد آیا کہ ضرور مجھے کوئی اشارہ ہوا ہوگا سو نہ تو میں کوئی صاحب رؤیا اور دعا گوتہ کا کوئی بزرگ ہوں مگر قادیان میں تعلیم حاصل کی ہے لا تعدا در فقاء حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا ذکر حبیب سنا ہے.بہت سے بزرگان دین مجھے حضرت حاجی عمر داد صاحب کے پوتے کے طور پر جانتے تھے.میں بار بار اپنے ان بزرگوں سے طالب علمی کے اس دور میں ملتا رہتا تھا پھر خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام میں میری پرورش بھی ہوئی.تاریخ تحریر 13 نومبر 2005ء) ۱۶۲.مکرم طارق محمود احمد صاحب محمود آباد جہلم حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ کی جب وفات ہوئی.تو اسی رات میں نے خواب میں دیکھا.حضور رحمہ اللہ میرے پاس کھڑے ہیں.اور میری طرف اشارہ کر کے فرما رہے ہیں.اب یہ آپ کے نئے خلیفہ ہیں جب میں نے نظر اٹھائی تو حضرت مرزا مسرور احمد صاحب سامنے کھڑے تھے.یہ خواب میں نے مکرم محمود احمد صاحب مربی سلسلہ کو اسی دن سنا دی تھی.( تاریخ تحریر 25 نومبر 2005ء)........

Page 654

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے ۱۶۳ مکرم مقصود احمد صاحب سابق امیر جماعت احمد یہ سانگھڑ 652 جب حضرت خلیقه امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کی وفات ہوئی تو اسی رات اللہ تعالی نے میرے دل میں ڈالا کہ حضرت صاحب کے بعد موجودہ ناظر اعلیٰ میاں مسرور احمد صاحب خلیفہ ہوں گے.جب صبح کی نماز کے لئے میں اور معلم صاحب اور ہمارے ایک بڑے بھائی چوہدری بشیر احمد صاحب نلکے پر وضو کر رہے تھے تو میں نے ان کو کہا کہ حضرت صاحب کے بعد میاں مسرور صاحب خلیفہ ہوں گے تو وہ بڑے حیران ہوئے اور پوچھا کہ آپ کو کیسے معلوم ہوا تو میں نے جواب دیا کہ اللہ تعالیٰ نے میرے دل میں ڈالا ہے اور مجھے پورا یقین ہے کہ بطور خلیفہ، حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ہی منتخب ہوں گے..*.......( تاریخ تحریر 12 /نومبر 2005ء) ۱۶۴.مسز نصرت ممتاز صاحبه ملک زوجہ نسیم احمد شاہد صاحب منڈی بہاؤالدین حضرت خلیفہ المسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات والے دان منڈی بہاؤ الدین میں خدام وانصار کا اجتماع ہورہا تھا کہ میرے بیٹے نے اطلاع دی کہ حضرت خلیفہ المسیح الرابع (رحمہ اللہ ) انتقال فرما گئے ہیں.یہ سن کر میں رونے لگی اور اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کرنے لگی کہ اے اللہ تعالیٰ بتا کہ اب خلیفہ وقت کون بنے گا.تو میرے کان میں تین دفعہ یہ آواز آئی میں کہ ابن منصور، ابن منصور، ابن منصور

Page 655

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے : رویا، 653 ابھی ہم روہی رہے تھے کہ ہمارے محلے کے ایک احمدی بچہ ظہور احمد نے دروازہ کھٹکھٹایا اور آواز دی.دروازہ کھولا اور ظہور کو دیکھتے ہی میں نے پوچھا کہ ظہور پتہ چلا کہ کون خلیفہ ہوگا؟ ( کیونکہ ان کے گھر ڈش لگی ہوئی تھی مجھے تو بتایا گیا ہے کہ اب خلیفہ وقت ابن منصور ہوں گے.پھر جب اعلان ہوا کہ خلیفہ وقت مرزا منصور احمد صاحب کے بیٹے ، مرزا مسرور احمد صاحب منتخب ہو گئے ہیں تو خوشی کی کوئی انتہانہ رہی.تاریخ تحریر 18 اپریل 2005ء) ۱۶۵ مکرمہ مریم طارق صاحبہ اہلیہ طارق محمود کھوکھر صاحب مربی سلسلہ محمود آباد فارم کنری میر پور خاص سندھ جس دن حضرت خلیفة المسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی وفات ہوئی اس دن خدا کے حضور بہت روئی اور بہت دعائیں کیں کہ اب کیا بنے گا جب رات سوئی تو خواب میں دیکھا کہ ایک سٹیج بنا ہوا ہے جیسے جلسہ گاہ کا ہوتا ہے تو صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب جو اس وقت ناظر اعلیٰ تھے وہاں اسٹیج پر کھڑے ہیں انہوں نے شیروانی اور سفید پگڑی پہنی ہوئی ہے اور کوئی معزز آدمی انہیں اليْسَ اللهُ بِكَافٍ عَبْدَه، والی انگوٹھی پہنا رہا ہے.جو کہ حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) نے پہنی تھی.لاؤڈ سپیکر میں کوئی اونچی آواز سے کہہ رہا ہے کہ یہی خلیفہ بنیں گے.( تاریخ تحریر 20 رنومبر 2005ء)

Page 656

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۱۶۶ مکرمه شگفته کوثر صاحبه بنت را نا مقبول احمد صاحب مصطفی آباد فارم کنری میر پور خاص سندھ 654 عاجز ہ نے خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحم اللہ) کی وفات کے د جماعت غمگین حالت میں حضور کا چہرہ دیکھ رہی ہے.یوں ہی ہم مشرق کی جانب چلتے ہیں تو شمال کی طرف لوگوں کا ہجوم ایک سرسبز باغ میں ہے جن کے درمیان ایک نہایت ہی نورانی چہرے والے بزرگ پگڑی پہنے سفید لباس میں ملبوس کھڑے ہیں.تو ہم نے لوگوں سے پوچھا کہ یہ کون ہیں؟ تو دریافت کرنے پر پتہ چلا کہ یہ خلیفہ وقت ہیں تو بیداری پر عاجزہ کو یقین ہو گیا.کہ خدا تعالیٰ ہماری جماعت کو تنہا نہیں چھوڑے گا بلکہ خلافت کی نعمت سے ضرور سرفراز فرمائے گا.انشاء اللہ.جب حضرت خلیفتہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی تدفین کے وقت MTA پر عاجزہ نے نے منظر دیکھا تو وہ نورانی چہرے والے بزرگ ہمارے پیارے آقا و مولیٰ حضرت خلیفہ اسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ اسی طرح لوگوں کے درمیان موجود تھے.تاریخ تحریر 05 / جون 2005ء) مکرم نصیر احمد کھرل صاحب مربی سلسلہ دوڑ ضلع نواب شاہ سندھ حضرت خلیہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات والی رات میری جیب کیفیت تھی.جب بھی آنکھ لگتی تو زور زور سے یہ آوازیں گونجنے لگتیں مسرور مسرور.اسی طرح رات کئی.صبح کو

Page 657

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 655 خاکسار نے یہ ساری کیفیت جو میرے ساتھ رات کو گذری تھی.سعید احمد صاحب صدر جماعت اور بھائی امتیاز احمد کو بتائی.پھر جب خلافت خامسہ کا انتخاب ہوا تو خدا تعالیٰ نے صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کو بطور خلیفہ چن لیا.☆.......( تاریخ تحریر یکم جون 2005ء) ۱۲۸ مکرم فقیر محمد صاحب ساکن چک نمبر 36 جھیڈ و پتو کی ضلع قصور خاکسار نے حضرت خلیہ مسیح الرابع (رحم اللہ ) کی وفات کے دنوں میں خواب میں جلسہ سالانہ کا منظر دیکھا کہ نگر خانہ اونچی جگہ پر ہے.ساتھ ہی نیچے جلسہ گاہ ہے.میں لنگر تقسیم کر رہا ہوں.میں نے پوچھا کتنے کس ہیں؟ تو 7 بتائے گئے.دوسرے نے 9 کس بتائے.پھر میں نچلی جانب دیکھتا ہوں.سرخ رنگ کے قالین بچھے ہوئے ہیں.لائینیں لگی ہوئی ہیں.جس طرح رستہ بنا ہوتا ہے.پھر سٹیج دیکھتا ہوں.جہاں پھولوں کے گلدستے ہیں اور وہ پھولوں سے بھرا ہوا ہے.حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کا چہرہ دیکھا.خواب میں حیران ہوں کہ کیا ماجرا ہے؟ سمجھ نہیں آئی.جب جرمنی کا جلسہ ہوا.جو حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ امسیح اپنا مس کا وہاں پہلا جلسہ تھا تو وہی منظردیکھا.آنکھوں سے بے اختیار آنسو آ گئے کہ اللہ نے ہم غریبوں کو یہ نظارہ دکھایا.( تاریخ تحریر 07 دسمبر 2005ء)

Page 658

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۱۶۹ مکرم حاجی خوشی محمد صاحب بستی لاھوریاں خانپور 656 جس دن حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ) نے وفات پائی.اس دن دکھ کے عالم میں خاکسار سویا تو خواب میں کیا دیکھتا ہوں کہ ایم ٹی اے لگا ہوا ہے.اور اس میں ایک شخص آتا ہے.اور حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کی طرف اشارہ کر کے کہتا ہے کہ یہ خلیفہ بنیں گے.( تاریخ تحریر 25 رنومبر 2005ء) ۱۷۰ مکرم خالد احمد سعید صاحب سیکرٹری وقف نوضلع راولپنڈی حضرت خلیفہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات کی خبرسن کر میں دفتر سے فورا گھر لوٹا تو میرے اہل خانہ MTA دیکھ رہے تھے.آنکھوں سے آنسو جاری تھے اور دل میں دعائیں کر رہے تھے.دل تھا کہ غم سے پھٹا جارہا تھا کہ اچانک میری طبیعت میں بے چینی اور گھبراہٹ شروع ہو گئی اور میں بستر پر لیٹنے کے لئے چلا گیا.بستر پر لیٹتے ہی میری آنکھ لگ گئی.ابھی مجھے لیٹے ہوئے چند منٹ ہی ہوئے تھے کہ میں نے خواب میں زبر دست نظارہ دیکھا کہ دور دور تک پھیلے ہوئے نیلگوں آسمان پر بہت بڑے سائز کا ایک Banner سفید رنگ میں چلتا ہوا نظر آرہا ہے جس پر لکھا ہے "مرزا مسرور احمد "اور خواب میں محسوس ہوتا ہے کہ یہ نئے خلیفہ اسیح کا نام ہے.میں ایک دم اٹھ کر بیٹھ جاتا ہوں اور بستر پر بیٹھے بیٹھے یہ سوچنے لگتا ہوں یہ کیا نظارہ ہے.10/15 منٹ کے بعد دوبارہ لیٹتا ہوں تو

Page 659

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 657 پھر آنکھ لگ جاتی ہے پھر اس سے ملتا جلتا نظارہ نظر آتا ہے کہ دور دور تک نیلا آسمان پھیلا ہوا ہے اور اس پر تاحد نظر بڑے سائز میں لکھا ہوا ہے " مرزا مسرور احمد " اور اس دفعہ یہ نظارہ میری آنکھوں کے بالکل سامنے بہت واضح تھا اور خواب میں ہی محسوس کرتا ہوں کہ جیسے بہت بڑا پارک ہے اور اس میں لوگوں کا مجمع ہے.میں آگے آگے بڑھتا جاتا ہوں اور ساتھ ساتھ آسمان پر متواتر بڑا بڑا " مرزا مسرور احمد " نظر آرہا ہے اور یہ نظارہ کافی دیر تک دیکھتار ہتا ہوں حتی کہ آنکھ کھل جاتی ہے اور میں اُٹھ کر بیٹھ جاتا ہوں تو رات کا پونے ایک بجا ہے.میری بیگم اور بیٹیاں TV لاؤنج میں MTA دیکھ رہی ہیں.میں نے اپنی بیگم کو کمرہ سے آواز دی اور کہا کہ مجھے رسالہ انصار اللہ کا وہ شمارہ لا دیں جو " حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد " نمبر ہے.اتنے میں اُٹھ کرٹی وی لاؤنج میں آجاتا ہوں.تھوڑی دیر میں میری بیگم وہ شمارہ لائیں جس میں حضرت خلیفہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کا خطبہ جمعہ 12 دسمبر 97ء کا تھا.میں نے اُسے غور سے بار بار پڑھا جہاں حضور نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا وہ کشف سنایا کہ "ہم چلتے ہیں اب تو میری جگہ بیٹھ " یہ پڑھ کر میں نے اپنی بیگم اور بچیوں کو اپنا یہ خواب سنایا کہ دو مرتبہ میں نے آسمان پر "مرزا مسرور احمد " لکھا ہوا دیکھا ہے اور ساتھ ہی خطبہ کا وہ حصہ پڑھ کر سنایا جس میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے "ہم چلتے ہیں تو میری جگہ آکر بیٹھ جا" میری بیگم نے کہا کہ آپ کیا کرتے ہیں انتخاب سے پہلے ایسی باتیں نہ کریں.صبح اپنے ڈرائنگ روم کی میز پر انصار اللہ کا وہ شمارہ بھی رکھ دیا اور TV بھی ڈرائنگ روم میں لگا دیا تا حلقہ کے احباب خطبہ سننے کی طرح میرے گھر آکر حضور ( رحمہ اللہ ) کے چہرہ مبارک کی زیارت MTA پر کرسکیں.سارے دن احباب و خواتین آتے رہے.بعض نے رسالہ میں سے خطبہ بھی پڑھا اور ہمارے صدر حلقہ کرنل امتیاز مہار صاحب وہ رسالہ اپنے گھر والوں کو پڑھانے کے لئے کچھ دیر کے لئے لے گئے.

Page 660

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 658 22 اور 23 را پریل کی درمیانی رات ہمارے گھر کافی حلقہ کے احباب اور عزیز آئے ہوئے تھے.حلقہ والے تو رات 11 بجے اپنے گھروں کو چلے گئے.ہم ڈارئنگ روم میں ہی MTA دیکھتے رہے.دو بجے کے قریب میں اپنے بیڈ روم میں تھوڑی دیر کے لئے لیٹ گیا تو خواب میں دیکھا کہ صاحبزاہ مرزا مسرور احمد صاحب کا خلیفہ منتخب ہونے کا اعلان ہورہا ہے.میں نے ڈرائنگ روم میں آکر اپنی بیگم سے پوچھا.قدسیہ! کیا حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ منتخب ہوئے ہیں.اس نے فورا کہا کہ چپ رہیں ابھی انتخاب نہیں ہوا اور انتخاب سے پہلے کسی کا نام نہیں لیتے.دعائیں کرتے ہوئے پھر میری آنکھ لگ گئی پھر میں نے خواب میں اعلان سنا کہ صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ منتخب ہو گئے ہیں.پھر میں نے دوبارہ لیٹے لیٹے ہی پوچھا کہ قدسیہ! کیا صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے خلیفہ منتخب ہونے کا اعلان ہو گیا ہے.اس نے پھر مجھے منع کیا کہ آپ کو کیا ہو گیا ہے.اب میں اُٹھ کر بیٹھ گیا اور 15 منٹ کے بعد بیت الفضل لندن سے MTA پر اعلان ہورہا تھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ منتخب ہو گئے.احباب جماعت کو مبارک ہو.قدسیہ نے مجھے فوراً کہا کہ الحمد للہ کہ آپ کا خواب پورا ہو گیا.الحمد للہ اس طرح خاکسار نے خلافت خامسہ کے انتخاب سے پہلے چار دفعہ واضح طور پر خدا تعالیٰ کی طرف سے خلیفتہ امسیح الخامس کا نام خواب میں دیکھا اور اس کا علم پایا.( تاریخ تحریر 31 جولائی 2006ء)

Page 661

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ا كان فکرمه سائرہ بی بی صاحبہ دار الرحمت شرقی ربوہ 659 جس روز حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ کی وفات ہوئی.عاجز ہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ MTA کے سامنے بیٹھی تھی کہ اچانک اونگھ آگئی.میں کیا دیکھتی ہوں کہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب مسند خلافت پر متمکن ہوگئے ہیں کوئی کہتا ہے کہ یہاں تو سارے دشمن ہیں.میں کہتی ہوں دشمنی کس قسم کی یہ تو بیت المبارک ہے.اتنے میں میری آنکھ کھل گئی.صبح میں نے یہ خواب اپنے میاں مکرم محمود احمد صاحب کو سنائی اور کہا کہ حضرت میاں صاحب خلیفہ ہوں گے.انہوں نے مجھے ایسا کہنے سے منع کیا.میں نے کہا اب ڈرکس چیز کا.حضرت میاں صاحب تو لندن کے لئے روانہ ہو چکے ہیں.تاریخ تحریر 17 فروری 2006ء) ۱۷۲.ترم عبد المنعم ناصر صاحب.اوسلو ناروے حضرت خلیفہ المسح الرابع (رحمہ اللہ) کی وفات کے بعد دل بہت بے چین تھا.خدائے قادر و قدیر کے حضور جماعت کے لئے رحم اور رہنمائی کی بہت دعا کی.صبح تہجد پر اٹھنے سے پہلے خواب میں دیکھا کہ جیسے میں بہت بے چین ہوں اور کسی کی تلاش میں ہوں ایسے میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب مجھے اٹھاتے ہیں ( میں اپنے آپ کو دس بارہ سال کا

Page 662

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 660 بچہ دیکھتا ہوں ) اور میرے پیراپنے پیروں پر رکھ کرسی پر ڈائس کے دوسری طرف کا نظارہ کرواتے ہیں.ڈائس سے دوسری طرف دیکھتے ہوئے مجھے یاد نہیں کہ کیا دیکھا تھا کیونکہ توجہ اس وقت اس طرف تھی کہ کس نے مجھے اٹھایا ہوا ہے.بس ایسے میں میری آنکھ کھل گئی.اٹھنے کے فوراًبعد میرا ذہن اس طرف گیا کہ آپ کو خدا تعالیٰ خلیفہ منتخب کرے گا.چونکہ اسی دن شام کوانتخاب تھا.اسی وجہ سے انتخاب سے پہلے میں نے یہ خواب کسی کو نہیں سنائی.( تاریخ تحریر 25 اپریل 2003ء) ۱۷۳ مکرم نصیر احمد صاحب شارلٹ.امریکہ 20 را پریل کی رات انتخاب سے ایک رات پہلے خواب میں دیکھا ایک Paper پر کالے مارکر سے موٹے الفاظ میں لکھا ہے " مرزا منصوراحمد " اسی رات یہ خواب دو دفعہ دیکھا.تاریخ تحریر 25 اپریل 2003ء) ۱۷۲ مکرم راجہ نصیر احمد صاحب ناظر اصلاح و ارشاد مرکز یہ ربوہ عاجز نے 20 را پریل 2003ء کو رات خواب میں دیکھا کہ میں ایک نو جوان کو مخاطب

Page 663

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 661 ہو کر بڑے جلالی انداز میں دائیں ہاتھ کی انگشت شہادت سے اشارہ کرتے ہوئے کہتا ہوں کہ دیکھو خدا جس کو خلیفہ بناتا ہے وہ خود اس کو سارے علوم سکھاتا ہے.یہ خواب عاجز نے مکرم سید خالد شاہ صاحب اور مکرم سید محمود شاہ صاحب کو 21 را پریل 2003ء کو بتائی اور ساتھ ہی کہا کہ اس کی تعبیر عاجزا بھی نہیں بتائے گا.چنانچہ جب حضرت صاحبزادہ مرزامسرور احمد صاحب خلیفہ المسح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے انتخاب کا اعلان ہوا تو اس وقت مکرم سید محمود شاہ صاحب اور عاجز سرائے محبت میں MTA کے سامنے بیٹھے تھے اعلان ہوتے ہی عاجز سجدہ میں گر گیا اور سجدہ سے اٹھ کر شاہ صاحب کو بتایا کہ اُس خواب کی تعبیر ی تھی.تاریخ تحریر 18 دسمبر 2005ء) ۱۷۵.مکرمہ امتہ القدوس شوکت صاحبہ بنت مکرم عبد الستار خان صاحب مربی سلسله دفتر الفضل ربوه مورخہ 20 را پریل 2003ء کو نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد آرام کرنے کے لئے سو گئی تو خواب میں دیکھا کہ ایک بہت بڑا ہجوم ہے جس میں ہم سب افراد خانہ موجود ہیں.میں دیکھتی ہوں کہ حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ نے سفید چکن زیب تن کر رکھی ہے اور چہرہ مبارک بہت ہی نورانی ہے آپ تبسم فرمارہے ہیں.میں حضرت صاحب کے بہت قریب ہوں.حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ہجوم کے سامنے کھڑے ہیں اور ہاتھ

Page 664

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے ہلا ہلا کر سلام کر رہے ہیں.سب لوگ بہت خوش دکھائی دے رہے ہیں.662 سید نا حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) مجھے فرماتے ہیں کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو دعائیہ خطوط دے دو اور ساتھ ہی فرماتے ہیں.اللہ بڑا کریم ہے.میرے ہاتھ میں خط سفید Envelope میں بند ہیں.میں آگے بڑھ کر وہ خط حضرت صاحبزادہ صاحب کی خدمت میں پیش کرتی ہوں آپ مجھے بہت پیار سے دیکھتے ہیں اور وہ خط پکڑ لیتے ہیں.( تاریخ تحریر 25 اپریل 2003ء) ۱۷۶.مسز بشری طیبہ یوسف صاحبہ.بحرین ان محسن امام حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی جدائی کے شدید غم وحزن میں نڈھال تھی اور شب و روز دعا میں مصروف تھی کہ اللہ تعالیٰ اپنے فضل واحسان سے خلافت حقہ کی عظیم برکات سے ہمیں نوازے اور خاندان حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام پر اس کی رحمتیں و برکات نازل ہوں.اور تمام جماعت ہائے احمدیہ کو ہر قسم کے فتنہ اور شر سے اپنی پناہ میں رکھے.اس حالت میں نماز اور دعا میں بہت کمزوری اور ضعف محسوس کرتی.کہ بار بار اونگھ آتی اور میری زبان پر یہ الفاظ جاری ہو جاتے " مسرور احمد مسرور احمد " اور کچھ دیر تک دل و دماغ پر یہ احساس چھایا رہا.( تاریخ تحریر 23 اپریل 2003ء)

Page 665

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے ۱۷۷ مکرمه امتد الرحیم طیب صاحبہ اہلیہ شیخ نعیم الرحمن صاحب.نیو جرسی امریکہ 663 حضرت خلیفہ مسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کی وفات پر بہت پریشان اداس اور بے چین تھی.اسی حالت میں سو گئی تو 20 اپریل 2003ء بروز اتوار صبح 7:20 سے 8:30 کے دوران یہ خواب دیکھا کہ " کوئی آواز آئی ہے علی بابا.میں یہ سن کر شدید غصہ میں بولتی ہوں.کہ یہ پھر لوگوں نے شرارت کر دی.وہ اتنے بوڑھے ہو چکے ہیں.اور جماعت کے اتنے زیادہ کام ہیں.خواب میں ہی میاں رفیع احمد صاحب کی طرف ذہن ہے اور غصہ ہے.پھر دیکھتی ہوں کہ چھت ہے جو بہت لمبی ہے.ایک طرف چھوٹا کمرہ ہے ( اب اس چھت کو خیال کروں تو وہ بیت مبارک قادیان کی چھت کی طرح ہے ) تو میرے میاں ایک طرف اشارہ کرتے ہیں.لوہے کا ایک پلنگ ہے.اس پر دولڑ کے ہیں ان میں سے ایک لیٹے ہوئے ہیں.اور ایک بیٹھے ہیں.ان کے قد لمبے ہیں.میرے میاں کا اشارہ ان کی طرف ہے کہ خلافت ان کی طرف چلی گئی ہے.میں پھر جواب دیتی ہوں.کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے یہ تو طوبی کے خاوند کے رشتہ دار ہیں ایسے کیسے ہوسکتا ہے بس کچھ عجیب حالت میں واپس آتی ہوں.اداس ہو کر.ایسا ٹائم ہے.جیسے شام کے چار بجے ہوں وہی کمرہ ہے.وہاں آکر سوچتی ہوں کہ اب جانا ہے.کپڑے صاف پہن لوں.کیونکہ میں اپنے کپڑے کافی گندے دیکھتی ہوں.میں کپڑے تبدیل کر کے اسی چھت پر جو کافی لمبی ہے دوسری طرف جاتی ہوں.تو سامنے دیوار کے ساتھ کرسی پر درمیان میں میاں مسرور احمد بیٹھے ہیں.ان کے اردگرد تین چار افراد اور ہیں.ان میں سے ایک شکل یاد ہے جو منیر احمد جاوید صاحب سے ملتی ہے ) جو سب کرسیوں پر بیٹھے ہیں.اس کے ساتھ ہی میری آنکھ کھل جاتی ہے.میں ٹائم دیکھتی ہوں تو 8:30 تھے.میں کچھ لمحے خوف سے رہی کہ میں نے شاید خواب دیکھا ہے.پھر

Page 666

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 664 جب مزید اپنے آپ کو ہوش میں لائی تو میں نے اپنے میاں سے کہا کہ میں نے خلافت کے لئے خواب دیکھا ہے.میں نے انہیں خواب سنایا.انہوں نے مجھے کہا کہ طیبہ خاموش ہو جاؤ کسی سے بات نہیں کرنی.میں قریباً ایک گھنٹہ خاموش رہی مگر میں چاہتی تھی کہ اپنا خواب سناؤں تا کہ گواہی رہے.یہ سوچ کر میں نے چپکے سے اپنی حلقہ صدر کو فون کیا.حال پوچھنے کے بعد میں نے ان سے کہا کہ میں نے خلافت کے لئے خواب دیکھا ہے.میں بتانے لگی تو پھر میرے میاں نے منع کیا اور بیٹے نے بھی.بیت الذکر سے آگئے واپسی پر میرے تایا جان کے سب سے بڑے بیٹے جو کہ میرے جیٹھ بھی ہیں.ان کا نام امین الرحمن ہے ہمارے گھر آئے پھر میں نے انہیں اپنا خواب سنایا.( تاریخ تحریر یکم مئی 2003ء) ۱۷۸ مکرم محمد عبد الوحید خان صاحب اوچ شریف.بہاولپور حضرت خلیفہ المسح الرابع رحمہ اللہ کی وفات سے اگلے روز خاکسار ظہر کی نماز ادا کر نے کے بعد پریشانی کی حالت میں لیٹا ہوا تھا کہ تھوڑی دیر کے لئے آنکھ لگ گئی اور خدائے واحد کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں اس ناچیز کی جان ہے نے یہ نظارہ دیکھا کہ بہت فضل لندن کے اس راستے سے جہاں سے حضرت خلیفہ اسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) داخل ہوتے تھے ایک وجود کو باڈی گارڈ ز کے ہمراہ جمعہ کی نماز کے لئے داخل ہوتے دیکھا اور اسی وقت خاکسار کی آنکھ کھلی اور زبان پر اس وجود کا نام مرزا مسرور احمد جاری تھا.خاکسار نے بیدار ہونے کے بعد گھر والوں کو

Page 667

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 665 اس وجود کے بارے میں نشانیاں بتلائیں مگر نام اس بناء پر کہ یہ وقت سے پہلے کہنا نظام جماعت کے خلاف ہے نہیں بتایا.خاکسار نے حضرت مرزا مسر در حد کو پہلے کبھی نہ دیکھا تھا اور نہ ہی تصویر دیکھی تھی.اس خواب میں حضرت مرزا صاحب کو عینک لگائے ہوئے دیکھا تھا.جب خلافت کمیٹی نے آپ کی خلافت کا اعلان فرمایا اور آپ بیعت لینے کے لئے بیٹھے مگر آپ نے عینک نہیں لگائی تھی خاکسار تھوڑا سا پریشان ہوا کہ چہرہ بھی وہی ہے مگر عینک نہیں.اس اثناء میں آپ نے اپنی جیب سے عینک نکالی اور پھر خواب والی تصویر حقیقت بن کر سامنے آگئی اور خاکسار کی آنکھوں سے آنسو رواں ہو گئے اپنے رب کی حمد میں.( تاریخ تحریر 04را پریل2004ء) ۱۷۹ مکرم ڈاکٹر مبارک احمد شریف صاحب مریم میڈیکل سنٹر چوک یادگارر بوه حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی وفات پر دل بہت اداس تھے اور جسم نڈھال اور پانچویں خلافت کے انتخاب کے سلسلہ میں ایک ایک لمحہ جو کہ تھکا دینے والا محسوس ہو رہا تھا.اس دوران خواب میں کیا دیکھتا ہوں کہ ربوہ میں لوگ اکھٹے ہیں اور سیلاب ہے عوام کا اور ایک ہاتھ پر بیعت ہورہی ہے.میں اپنے دوستوں سے پتہ کرتا ہوں کہ کس کی بیعت ہورہی ہے.تو پتہ چلتا ہے کہ ربوہ کے قاضی کی بیعت ہو رہی ہے چنانچہ میں بھی بیعت کر لیتا ہوں.صبح اٹھنے کے بعد خاکسار اپنی لاعلمی میں نظر دوڑاتا ہے کہ ربوہ کا کون سا قاضی ہے جس کی بیعت خاکسار نے

Page 668

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 666 خواب میں کی ہے تو دل تسلی نہیں پاتا.چنانچہ ایک یا دو دن کے بعد جب حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کا اعلان بطور خلیفہ اسیح الخامس ہوا تو اس وقت بیعت تو کر لی مگر دل میں ایک بات تھی کہ خواب میں تو میں نے بیعت قاضی کی تھی مگر آج اعلان امیر مقامی و ناظر اعلیٰ صاحب کا بطور خلیفہ اسیح کیا گیا ہے.خدا پر یقین رکھتے ہوئے بیعت کی کہ میری خواب ممکن ہے بچی نہ ہو مگر یہ اعلان بہر حال سچا ہے اور یہ خدائی سلسلہ ہے.لہذا اپنی خواب کو جھوٹا تصور کرتے ہوئے تو بہ واستغفار کرتے ہوئے اس کو بھلانے کی کوشش کی کیونکہ خواب ایسی تھی جیسے کہ نظارہ صاف اور ستھرا ہے.بہر حال اگلے ہی دن جب حضرت خلیفہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کا خطبہ جمعہ فرمودہ 12/دسمبر 1997ءM.T.A نے بار بار نشر کیا جس میں حضور ( رحمہ اللہ ) نے قاضی کا لفظ ہی استعمال کیا کہ وہ قاضی تھے.یہ خطبہ سن کر اتنی تسلی ہوئی کہ بیان سے باہر ہے.میں وہ جذبات نوک قلم پر نہیں لاسکتا کہ کس طرح میرے رب نے میری تسلی کے سامان پیدا کئے.اپنے رب کے سلوک پر خدا کے حضور سجدہ ریز ہو گیا اور آج بھی ہوں جو دلوں کی تسلی کے سامان پیدا کرتا ہے.تاریخ تحریر 27 اکتوبر 2005ء) ۱۸۰ مکرم ماسٹر محمود احمد صاحب جنرل سیکرٹری جماعت احمد یہ خانیوال ساکن بستی ظہور آباد یہ مبارک خواب مورخہ 20 را پریل 2003 علی اصبح چار بجے کے بعد آیا.اور صبح 9 بجے مکرم ومحترم نعیم احمد چوہدری مربی سلسلہ ضلع کو یہ خواب بتایا اور ان کے علاوہ کسی کونہیں بتایا.

Page 669

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 667 مبارک خواب یوں ہے کہ خاکسار پچھلی صف میں کھڑا ہے اور اگلی صف میں تین احباب بالکل سفید چمکدار لباس میں کھڑے ہیں ( سفید پگڑی شلوار اور ممیض ) دونوں اطراف والے صاحبان درمیان والے کے کندھوں پر ہاتھ رکھ کر کہنے لگے."چلو میاں مسرور صاحب نماز پڑھاؤ" تو میاں صاحب آگے بطور امام ہو گئے.اور ہم پیچھے مقتدی بن گئے.مورخہ 22 اپریل 2003 ء رات تقریباً ایک بجے کے بعد بیت النور خانیوال شہر میں محترم مربی صاحب کے ساتھ ہم تقریباً دس پندرہ افراد ایم ٹی اے پر انتخاب خلافت براہ راست دیکھ رہے تھے.جب انتخاب خلافت کا اعلان لندن سے ایم ٹی اے پر ہوا.تو ہم اللہ تعالیٰ کے حضور سجدہ شکر میں گر گئے.اور خوشی کے آنسو نہ رکتے تھے.تاریخ تحریر 18 نومبر 2005ء) ☆...۱۸۱ مکرم جمال دین صاحب ماڈل کالونی کراچی حضرت خلیہ مسیح الرابع رحمہ اللہ کی وفات سے اگلے دن میں تہجد کی نماز میں رورو کر دعامانگ رہا تھا کہ اے خدا! میری زندگی میں پہلے دوخلیفہ فوت ہوئے ہیں اور بہت خوف تھا اے خدا یہ تیری جماعت ہے اب جو بھی خلافت آئے اس میں کوئی بھی ایسی بات نہ ہو میں یہ دعا سجدہ میں مانگ رہا تھا اور ابھی میں سجدہ سے اٹھا بھی نہ تھا کہ میرے کان میں آواز آئی مسرور مسرور مسرور اور پھر میری زبان سے بڑے زور سے نکلا الحمد للہ اور میرے جیون ساتھی نے پوچھا.کیا

Page 670

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 668 بات ہے مجھے بھی بتاؤ تو میں نے کہا اب اللہ تعالیٰ کے فضل سے جو خلیفہ بنے گا اس کا نام مسرور ہوگا پھر انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کی دعا سن لی اور بعد میں واقعتاً پیارے آقا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفہ بن گئے.تاریخ تحریر 25 نومبر 2005ء) ۱۸۲ مکرم چوہدری سعید احمد صاحب سابق زعیم اعلی مجلس گلشن جامی ماڈل کالونی، کراچی 20 اپریل 2003ء کی شب کو دعاؤں اور استغفار کا ورد کرتے ہوئے نیند آ گئی تو ایک نظارہ دیکھا کہ بیت الفضل لنڈن میں لوگ جمعہ کی نماز کے لئے قبلہ رخ صفوں میں بیٹھے ہوئے ہیں اور دعاؤں کا ورد کر رہے ہیں اور باہر سے کسی شخص کی آمد کا انتظار ہورہا ہے اسی اثناء میں میرے کانوں میں آواز آئی کہ خلیفہ رابع کے بعد بننے والے خلیفہ کا نام "م " سے شروع ہوگا، م سے شروع ہوگا.دو بارد ہرایا گیا.اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی تو صبح کے چار بجے کا وقت تھا.اٹھ کر نماز تہجد ادا کی اور اس کے بعد MTA پر حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ منتخب ہوئے.سن کر خدا تعالیٰ کا شکر ادا کیا.تاریخ تحریر 11 /اکتوبر 2005ء)

Page 671

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے -i ۱۸۳.مسز آمنہ طیبہ صاحبہ زوجہ منور احمد اعوان صاحب احمد یہ لائبریری چکوال 669 عاجزہ حلفاً بیان کرتی ہے کہ جب پیارے آقا حضرت خلیفہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کا المسیح وصال ہوا تو پوری جماعت کی طرح میری بھی عجیب حالت تھی کسی کو بتانے کی بھی ہمت نہ تھی.رات اسی طرح دعاؤں میں گزری.دوسرے دن دس بجے میں نے اپنے میاں سے کہا." میرا دل کرتا ہے اور دعا مانگتا ہے کہ ناظر اعلیٰ میاں مسرور احمد صاحب خلیفہ بنیں " میرے شوہر نے کہا تمہاری خواہش اپنی جگہ جو دعا کرنی ہے دل میں کرو.اور اللہ تعالیٰ سے خیر مانگو.میں غم میں رو رو کر دعا کرتی رہی اپنے اللہ تعالیٰ سے باتیں کرتی رہی.عصر کے وقت بیت الذکر گئی.تو صدر صاحبہ لجنہ سے اپنی خواہش یا دلی جذبات کا اظہار کیے بغیر نہ رہ سکی.اس پر انہوں نے سختی سے ڈانٹا کہ اس طرح اس بات کو آگے بڑھانے سے پرو پیگنڈا ہو جاتا ہے.بس دعا کرتی جاؤ.لیکن میرے اندرونی جذبات کچھ اس رنگ میں تھے کہ اٹھتے بیٹھتے ، کچن میں کام کرتے ، بچوں کو پڑھاتے بس ایک ہی نام کے لئے دعا نکل رہی تھی کہ میاں مسرور احمد خلیفہ بنیں پھر میں نے مربی صاحب کو فون کر کے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ.ایسے موقعہ پر اللہ تعالی دلوں کی تسلی کے لئے اشارے فرماتا ہے.آپ تسلی رکھیں.دعا کریں کہ جو جماعت کے لئے بہتر ہے وہی ہو.آمین.رات انتخاب کے وقت میرے میاں منور احمد اعوان صدر جماعت چکوال شہر بیت الذکر میں رہے میں اپنے بچوں کی وجہ سے نہ جاسکی.رات تقریباً پونے تین بجے گھر واپس آئے میں نے دروازہ کھولا تو میرا ہاتھ پکڑ کر چوم کر کہا کہ تمہاری خواہش پوری ہوگئی ہے.مبارک ہو.میں نے ایک دم الحمد للہ کہا اور سجدے میں گرگئی.پھر میں تھی اور خدا تھا.کافی دیر بعد

Page 672

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے میرے شوہر نے کہا آؤ بیت الذکر جا کر نماز پڑھیں اور بیعت بھی کر آئیں.-ii 670 دوسرا واقعہ میرے خاوند مرحوم مکرم منور احمد اعوان کی رؤیا کا ہے.جن کا وصال مئی 2005ء میں ہوا.اس وقت آپ صدر جماعت چکوال شہر و ناظم ضلع انصار اللہ تھے.عاجزہ خدا تعالیٰ کو حاضر ناظر جانتے ہوئے حلفاً بیان کرتی ہے کہ محترم منور احمد صاحب نے حضرت خلیفہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ) کے وصال سے چار روز پہلے خواب میں دیکھا کہ "ہمارے گھر انار کا پودا ہے.جس پر خوبصورت موٹے موٹے انار لگے ہیں.انار کے درخت کی درمیانی ٹہنی پر حضرت خلیفتہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) بیٹھے ہیں اور اوپر بالکل چوٹی پر ناظر صاحب اعلیٰ میاں مسرور احمد بیٹھے ہیں.منور احمد صاحب کے ہاتھ میں دودھ کی بالٹی ہے اور وہ آواز دے کر مجھے پکڑا رہے ہیں" مجھے آواز دیتے ہوئے ان کی آنکھ کھل گئی.وہ بیڈ سے اٹھ کر بیٹھ گئے.تو مجھے جاگ آگئی.میں نے دیکھا.وہ پریشان تھے.ساری خواب سنائی اور ساتھ میں کہنے لگے دعا کرو اللہ تعالیٰ پیارے آقا کو صحت کاملہ عطا فرمائے.☆.....( تاریخ تحریر 27 /نومبر 2005ء) ۱۸۴ مکرم نیم احمد شاہد صاحب منڈیالہ وڑائچ ضلع گوجرانوالہ مورخہ 19, 20 را پریل 2003ء کی درمیانی رات تقریباً 4,3 بجے صبح لیے ہوئے خواب میں دیکھا کہ میرے سینہ پر ایک سفید رنگ کا کبوتر آکر بیٹھا ہے.اسی دوران میں اپنے

Page 673

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 671 بائیں طرف ایک بھورے رنگ کا بلا جو کبوتر کو پکڑنے کی کوشش کرتا ہے.دیکھتا ہوں فورا ہی کبوتر کی شکل صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کی پاک صورت میں تبدیل ہو جاتی ہے.اور وہ اوپر کی طرف چلے جاتے ہیں اور بلا غیب ہو جاتا ہے.اور ساتھ ہی محترم صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کی غائبانہ آواز سنائی دیتی ہے.کہ " مجھے دنیا کی کوئی طاقت اور کوئی دشمن پکڑ نہیں سکتا" ( تاریخ تحریر 28 رنومبر 2005ء).*.......مکرم حکیم یعقوب احمد ناصر صاحب.121 ج ب گوکھو وال ملت روڈ فیصل آباد حضرت خلیفہ امسح الرابع رحمہ اللہ کی وفات کے اگلے روز صبح نماز تہجد، نماز فجر کے بعد دعائیں کرتاہوالیٹ گیا.مجھےاونگھ آئی تو میری زبان سے بے اختیار الفاظ نکلے " مرزا مسرور احمد خلیفہ اسیح " اس کے بعد بیٹھ کر اپنے آپ کو جھنجھوڑا کہ انتخاب خلافت سے قبل ایسے خیالات دل یا زبان پر لانا غلط ہیں.دعائیں کرتا ہوا پھر لیٹ گیا پھر اونگھ آئی دوبارہ یہی الفاظ بے اختیار میری زبان سے نکلے." مرزا مسرور احمد خلیفةا وراحمدخلیفة المسح " میرے دل نے یقین کر لیا کہ خدا تعالیٰ ہمیں نعمت خلافت سے محروم نہیں رکھے گا.بلکہ مرزا مسرور احمد صاحب کو منصب خلاف عطا فرما کر ہمیں اس نعمت سے نوازے گا.( تاریخ تحریر 08رفروری2006ء)

Page 674

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے ۱۸۶ مکرم منور احمد صاحب ولد عطا اللہ امیر صاحب.پارک جناح روڈ گوجرانوالہ 672 مورخہ 20 اپریل خاکسار تہجد کی نماز ادا کر کے کچھ دیر کے لئے چار پائی پر لیٹ گیا.تھوڑی سی غنودگی چھا گئی کہ میرے کان میں آواز آئی." مرزا مسرور احمد " دوسکینڈ کے بعد پھر آواز آئی " مرزا مسرور احمد " پھر دو سیکنڈ کے بعد تیسری دفعہ آواز آئی" مرزا مسرور احمد " میں نے اس بات کا کسی سے ذکر نہیں کیا.جب انتخاب ہوا تو حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ منتخب ہوئے.سنتے ہی میری آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے.میں اتنا گناہ گار اور مجھ پہ اتنا بڑا احسان میرے خدا کا.الحمدللہ........تاریخ تحریر 25 دسمبر 2005ء) ۱۸۷ مکرم ہدایت اللہ صاحب پیر کوئی.نصیر آباد سلطان ربوہ حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی وفات کی خبرسی تو بہت پریشانی کا عالم تھا.مورخہ 20 اپریل کو رات خواب میں دیکھا کہ میں لندن میں ہوں اور بہت سارے لوگ حضور کے جنازے کے پاس کھڑے ہیں.اسی وقت خاکسار نے حضور کی آواز سنی کہ آپ لوگ کیوں پریشان ہیں.مجھے یہاں لندن میں ہی دفن کر دیں.جب میں نے دوسری طرف دیکھا تو حضرت مرزا مسرور احمد کے سر پر خلافت کی پگڑی تھی.میں بہت خوش ہوا اور دل میں کہ رہا

Page 675

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے : اور ہوں کہ پہلے تو آپ نے کبھی ایسی پگڑی نہیں پہنی اس کے بعد آنکھ کھل گئی.673 ( تاریخ تحریر 06 مئی 2003ء) ۱۱۸۸ مکرمہ بشری عباس سلمان صاحبہ بنت عباس بن عبد القادر شہید آف کینیڈا میری بھا بھی مبشرہ جو را چیسٹر امریکہ میں رہائش پذیر ہیں نے خواب میں دیکھا کہ اس کی پھوپھی جان جن کا نام عائشہ ہے اسے خواب میں کہتی ہیں کہ مسلم کے بیٹے عمر کو بتا دو کہ مسرور کا انتخاب ہو گیا ہے.مسلم میرے بڑے بہنوئی ہیں اور عمران کا بیٹا ہے جو ناروے جماعت سے تعلق رکھتا ہے.اس طرح خدا نے اور بھی لوگوں کے دلوں میں پہلے سے ڈال دیا تھا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ہی خلیفہ ہوں گے اور اس سے ہمارے ایمان اور مضبوط ہوئے ہیں.( تاریخ تحریر 20 جون 2004ء).........

Page 676

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے ۱۸۹ مکرم کا شف محمود عابد صاحب مربی سلسلہ.لیۃ 674 خلافت خامسہ کے انتخاب کے وقت خاکسار کی تعیناتی " محمودہ ضلع راولپنڈی میں تھی کہ ایک یا دو روز قبل یہ اشارہ ہوا کہ " مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ بنیں گے.اب نظام کی بات ہوگی.نظام کی" تاریخ تحریر 31 اکتوبر 2005ء) ۱۹۰ مکرمه فرح انجم صاحبہ بنت منظور حسین چوکنا نوالی گجرات خلافت خامسہ کے انتخاب سے قبل خواب میں حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو سفید لباس جس میں MTA پر انہیں سب سے پہلے دکھایا گیا تھا دیکھا اور جیسے مجھے کوئی بتا رہا تھا کہ یہ نئے خلیفہ منتخب ہوئے ہیں حالانکہ میں نے پہلے انہیں کبھی نہیں دیکھا تھا نہ ہی ان کے نام سے واقف تھی.تاریخ تحریر 22 نومبر 2005ء)

Page 677

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۱۹۱ مکرم مبشر احمد قریشی صاحب.مبشر پلاسٹک ہول سیل ڈیلر جہلم 675 خلافت خامسہ کے انتخاب سے قبل خاکسار نے کبھی حضرت مرزا مسرور احمد سے ملاقات نہ کی تھی.لیکن اتنا علم تھا کہ مرزا مسرور احمد صاحب کو اللہ کی راہ میں گرفتار کیا گیا تھا.اس وقت سے میرے دل میں آپ کا ایک احترام اور عزت کا مقام تھا.جب حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ) کی وفات ہوئی تو آئندہ خلیفہ کے بارے میں بار بار سوچ پیدا ہوتی تھی اور دعا کرتے تھے.تو بار بار میرے ذہن اور دل میں یہی بات آتی تھی کہ مرزا مسرور احمد صاحب ہی خلیفہ بنیں گے.اور کافی حد تک میرے دل میں یہ بات واضح تھی.خدا کی طرف سے دل میں یہ بات گڑھی ہوئی تھی.اور اللہ کے فضل سے جب علم ہوا کہ حضرت مرزا مسرور احمد خلیفہ خامس ہیں تو دل کو سکون ہو گیا.☆...تاریخ تحریر 20 نومبر 2005ء) ۱۹۲ مکرم ڈاکٹر ( ہومیو) محمد رشید صاحب.ہجکہ حال نشتر کالونی لاہور حضرت خلیفہ المسح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات کے بعد ابھی نئے خلیفہ مسیح کا انتخاب ہونا تھا تو خاکسار کے ایک غیر از جماعت پڑوسی نے پوچھا کہ کارکردگی کے لحاظ سے آئندہ کے خلیفہ کے چنے جانے کے لئے کون سی نمایاں شخصیت ہیں تو خاکسار نے کہا کہ مکرم مرزا مسرور احمد صاحب بطور خلیفہ منتخب ہونے کی توقع ہے.

Page 678

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 676 علاوه از پس مورخہ 22 اور 23 اپریل 2003ء بروز منگل و بُدھ کی درمیانی شب خاکسارڈش پر خلیفہ اسیج کے انتخاب کی کارروائی دیکھتا رہا.آخر اعلان ہوا کہ مکرم مرزا مسرور احمد صاحب کو خلیفتہ اسیح الخامس منتخب کر لیا گیا ہے.الحمد للہ.اس کے بعد خاکسار بستر پر لیٹ گیا اور تھوڑی دیر کے لئے آنکھ لگ گئی جیسے اونگھ آجاتی ہے تو درج ذیل الفاظ سنائی دیئے." پنجاہ ہزار چن چڑ ھن یعنی روشنی ہوگئی" جاگنے پر خاکسار یہی الفاظ زبان سے بار بار دہرارہا تھا.اسوقت گھڑی پر تقریباً صبح کے چار بج کرا کاون منٹ کا وقت تھا.( تاریخ تحریر 19 نومبر 2005ء) ۱۹۳ مکرم سید افتخار احمد صاحب گلبرک کراچی میں حلفاً یہ بیان دیتا ہوں کہ انتخاب خلافت سے دو روز قبل خاکسار کے دل میں یہ بات بہت شدت سے آئی تھی کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ منتخب ہوں گے اور یہ بات خاکسار نے اپنے گھر میں اپنے والد صاحب کو اپنی ہمشیرہ کو سنائی تھی حالانکہ اس سے قبل خاکسار نے کبھی حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کو دیکھا نہیں تھا صرف اتنا معلوم تھا کہ آپ ناظر اعلیٰ ہیں.( تاریخ تحریر یکم اکتوبر 2005ء)

Page 679

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 677 ۱۹۴ مکرمه امتہ الرحمن صاحبہ.دار الرحمت وسطی ربوہ مورخہ 19اپریل2003ء بروز ہفتہ میں اپنے صحن میں سو رہی تھی کہ رات 1:30 بجے میں نے خواب دیکھا کہ میرے کمرے میں بہت زیادہ روشنی ہوئی ہے اور میں اُٹھ کر اندر گئی ہوں تو میں نے دیکھا وہاں میری امی جان مجیدہ بیگم ( جن کی وفات 28 فروری 2003ء کو ہوئی تھی ) بیٹھی ہوئی ہیں اور میں بہت پریشان ہوں.امی نے مجھے تسلی دیتے ہوئے کہا درود شریف کثرت سے پڑھو.اور حضور میاں مسرور احمد ہوں گے.اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی اور میں نے کافی دیر دور دشریف پڑھا اور نفل پڑھے.مجھے پریشانی ہوئی کہ کہیں یہ میرا خیال ہے یا سچ مچ خواب تھی.جب میں دوبارہ سوئی تو پھر مجھے یہی خواب آئی.جس سے مجھے یقین ہو گیا کہ یہ میری خواب ہی ہے.( تاریخ تحریر 14 جولائی 2004ء) ۱۹۵ مکرمہ شکیلہ نصیر صاحبہ بنت مرزا نصیر احمد صاحب.دار النصر وسطی ربوہ یہ الہی اشارہ کچھ اس طرح سے ہوا کہ 19 را پریل 2003ء کو جب ہمارے پیارے امام حضرت خلیفہ المسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی وفات کی خبر نے جماعت ہائے احم یہ عالمگیر و نگین کردیا اور تمام احباب جماعت کی طرح اس عاجز نے بھی غیر معمولی دردمندانہ دعاؤں کی توفیق

Page 680

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے 678 پائی.21 اپریل 2003ء کو خلافت خامسہ کے انتخاب کے لئے تمام جماعت کو نوافل اور دعاؤں کی تحریک کی گئی اُسی رات اس عاجزہ نے بھی رات 1:30 بجے سے 3:00 بجے تک خشوع و خضوع سے نوافل ادا کئے.اور خدا تعالیٰ سے جماعت احمد یہ اور خلافت کے استحکام اور خلیفہ وقت کے انتخاب کے لئے متضرعانہ اور عاجزانہ دعائیں کیں اور ہر بار اس عاجزہ کے منہ سے یہی دعائیہ کلمات نکلے." کہ اے خدا جو حق ہے وہ اس دل میں ڈال دے.اے خدا جو حق ہے وہ اس دل میں ڈال دے." نوافل اور دعا کے بعد عاجزہ ٹیلی ویژن کے سامنے آکر بیٹھ گئی.نظریں ٹیلی ویژن سکرین پر جمی ہوئی تھیں.خلافت کمیٹی کا اجلاس جاری تھا.اس عاجزہ کی آنکھیں نم اور زبان ذکر خدا سے تر تھی.آخر جب 22 اپریل 2003ء کی صبح سیکرٹری خلافت کمیٹی مکرم و محترم عطاء المجیب راشد صاحب نے رضائے الہی سے منتخب ہونے والے حضرت خلیفہ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے لئے اعلان شروع کیا.تو اس اعلان کے دوران اس عاجزہ کے اندر سے ایک زبردست آواز آئی." حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب" یہ آواز اس قدر پر رعب اور بلند تھی کہ لگتا تھا کہ دل و دماغ کے تمام پردے چیرتی ہوئی باہر نکل جائے گی لہذا اس الہی آواز کو اپنے اندر دبائے رکھنے کے لئے عاجزہ کو اپنا ہاتھ زور سے اپنے منہ پر رکھنا پڑا.مگر جونہی یہ البہی آواز ختم ہوئی عین اسی لمحے مکرم و محترم عطاء المجیب راشد صاحب نے اس بابرکت نام "حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب " کا انہی الفاظ میں بطور خلیفہ اسیح الخامس اعلان کر دیا.اس وقت اس عاجزہ کی خوشی اور جذبات تشکر سے جو کیفیت تھی وہ

Page 681

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے نا قابل بیان ہے.الحمد للہ علی ذالک " کرتا ہے پاک دل کو حق دل میں ڈالتا ہے." 679 اس وقت عاجزہ کی عمر 20 برس تھی اور عاجزہ اس الہبی اشارے سے پہلے ہرگز اس نام سے واقف نہیں تھی.یہاں تک کہ عاجزہ کو یہ بھی معلوم نہ تھا کہ ناظر اعلیٰ کون ہوتے ہیں اور اس وقت ناظر اعلیٰ کون تھے.حضرت خلیفہ اسح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے مسند خلافت پر متمکن ہونے کے بعد ہی شناسائی ہوئی.تاریخ تحریر 09 مئی 2006ء) ☆......۱۹۶ - مکرمہ عطیۃ الرزاق صاحبہ.بلغاریہ عاجزہ نے اس دن جس دن حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ) نے وفات پائی اور ابھی بلغاریہ میں اطلاع نہیں ہوئی تھی اور نہی ایم ٹی اے پر خبر نشر ہوئی تھی.خواب دیکھی کہ حضرت خلیفتہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) وفات پاگئے ہیں.آپ کا جنازہ ایک جگہ رکھا گیا ہے.آپ بہت خوبصورت سفید کپڑے میں ہیں بہت سے گلاب کے پھول حضور کے اردگرد ہیں.بہت لوگ ہیں اور مسرور، مسرور کی آوازیں آرہی ہیں.عاجزہ گھبرا کر اٹھتی ہے اور خواب اپنی والدہ کو سناتی ہوں.قبل ازیں عاجزہ نہیں جانتی تھیں کہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کون ہیں.یعنی تعارف نہ تھا.( تاریخ تحریر 03 / مارچ 2006ء)

Page 682

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۱۹۷ مکرم سید سعید الحسن شاہ صاحب - مبلغ انچارج با نجل گیمبیا 680 جس دن حضرت علیه مسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کا انقال ہوا اور ہمیں عصر کے قریب یا کچھ بعد یہ خبر ملی.مارے غم کے سب کا برا حال تھا رات بھی جاگتے گذر رہی تھی کہ اچانک آنکھ لگ گئی.اور ایک نظارہ دیکھا کہ ایک چٹیل میدان ہے جیسا کہ ربوہ کے گھوڑ دوڑ کا تھا.اچانک اس میدان سے ایک نہایت خوبصورت سفید رنگ کا محل نمودار ہونا شروع ہو گیا ایسا معلوم ہوتا تھا کہ گویا زمین کے اندر سے آگ رہا ہے اور مکمل سفید عمارت جو حل نما ہے پوری دلکشی کے ساتھ ایستادہ ہے.خواب میں احساس ہوتا ہے کہ یہ حل نہایت مضبوط اور وزن میں ہلکا ہے گو یا ہاتھی دانت کا بنا ہوا ہے اور نہایت سفید رنگ کا ہے.ایسے جیسے تاج محل کی تصویر ہے.اُسی دوران تین چار را بگیر گزر رہے ہیں اور آپس میں اونچی آواز میں باتیں کرتے جاتے ہیں کہ صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کو خلیفہ بنادیا گیا.اس کے ساتھ ہی میری آنکھ کھل گئی.وقت دیکھا تو تقریباً رات کا آخری پہر تھا.میں نے اپنی بیوی کو جگایا اور ساری خواب سنائی پھر ڈائری میں لکھی اور اپنی اہلیہ کو بطور گواہ دستخط کرنے کے لئے کہا اور سختی سے ہدایت کی کہ جب تک انتخاب خلافت ہو نہیں جاتا کسی سے اس خواب کا ذکر بھی نہیں کرنا.تاریخ 30 / مارچ 2006ء)

Page 683

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے ۱۹۸ مکرم اظہر احمد بزمی صاحب مربی سلسلہ سکردو 681 حضرت خایده اصبع الرابع رحمہ للہ کی وفات پر جوالم کی کیفیت تھی اس میں خاص طور پر خدا تعالیٰ کی طرف جھکنے اور دعا کرنے کی توفیق ملی.اور جس دن تمام بزرگان سلسلہ انتخاب خلافت میں شمولیت کے لیے ربوہ سے روانہ ہورہے تھے ، خاکسار نے خواب میں دیکھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب جناح کیپ پہنے ہوئے کرسی پر تشریف فرما ہیں اور لوگوں سے عہد بیعت لے رہے ہیں.خواب سے بیدار ہونے کے بعد طبیعت پر ایک عجیب سکون ، تسلی اور بے فکری کی کیفیت تھی.اس خواب کا ذکر خاکسار نے اپنی دونوں بیگمات سے بھی کیا.اور تعزیت کے لئے آنے والے ایک شیعہ دوست مکرم ماسٹر علی صاحب شاکر سے بھی کیا.اس وقت خاکسار کی خوشی اور خوش بختی کے تصور کی انتہاء نہ رہی جب مجلس انتخاب کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد بیت المفضل لندن کے دروازے کھولے گئے.تو حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب خلیفتہ امسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز جناح کیپ پہنے ہوئے تھے اور ارکان مجلس انتخاب سے بیعت لے چکے تھے.الحمد للہ علی ذالک.( تاریخ تحریر 26 رنومبر 2005ء).........

Page 684

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۱۹۹.مکرم چوہدری عبدالوحید صاحب سیکرٹری وقف نو ماڈل کالونی کراچی 682 خاکسار نے انتخاب خلافت سے قبل 21-22 راپریل کی درمیانی شب نظارہ دیکھا که مجلس انتخاب خلافت کا اجلاس ہو رہا ہے اس کے ممبران کے متعلق خواب میں مجھے علم نہیں کہ کون اصحاب ہیں.خواب میں ہی یہ پتہ چلتا ہے کہ عبدالوہاب بن آدم صاحب کا انتخاب ہوا ہے.لیکن ساتھ ہی خاکسار یہ سوچتا ہے کہ ان کا انتخاب نہیں ہوا.بلکہ اس میں یہ اشارہ ہے کہ جیسا کہ وہ خلافت ثالثہ کے دور میں واحد افریقن امیر مقامی رہے ہیں اس طرح جو بھی خلیفہ اسی منتخب ہوں گے وہ امیر مقامی ہیں.اس طرح یہ خواب ختم ہو گیا اور مورخہ 22 اپریل کا سارا دن خدا تعالیٰ نے دل و دماغ پر یہ اثر غالب رکھا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ اسیح منتخب ہوں گے.خاکسار یہ بات بھی درج کرتا ہے کہ میری واحد بالمشافہ ملاقات حضرت مرزا مسرور احمد صاحب سے 2002ء میں واقفین نو کراچی کے ایک وفد کے ہمراہ جو اجتماع واقفین نو کے سلسلہ میں ربوہ گیا تھا.آپ کے دفتر میں 8-10 منٹ دورانیہ کی ہوئی تھی.تاریخ تحریر 08 نومبر 2005ء) ۲۰۰.مکرم شفیق احمد صاحب دارالیمن غربی ربوه 21 اپریل 2003ء کی رات تقریباً نماز تہجد کے وقت خاکسار کو خواب میں حضرت

Page 685

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 683 مرزا مسرور احمد صاحب کا چہرہ مبارک نظر آیا کہ دو ہاتھ جو بہت زیادہ سفید تھے وہ آپ کے سر پر پگڑی پہنا رہے ہیں اور آپ رور ہے ہیں.یہ خواب خاکسار نے اپنے بھائی اور بھابھی کو بھی سنائی.تاریخ تحریر 20 نومبر 2003ء) ۲۰۱ مکرم طاہر الرحمن صاحب.صدر حلقہ احمد یہ بیت الحمد مری روڈ راولپنڈی میں بیان حلفی کہتا ہوں جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے کہ حضرت مسیح موعود و امام مہدی پاک علیہ السلام کی قوت قدسی کی بدولت خاکسار نے حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ کے وصال کے بعد مورخہ 21 را پریل 2003ء کو بیت الحمد مری روڈ راولپنڈی میں نماز ظہر میں فرض نماز کی دوسری رکعت میں جب الحمد للہ پڑھ رہا تھا تو دیکھا کہ آسمان سے دودھ کی طرح سفید پگڑی بمعہ کلے کے اتر رہی ہے.نیچے آتے ہی وہ پگڑی سیدھی حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے سر پر چلی جاتی ہے.عین اُسی وقت پھر دوبارہ یہی کشف دیکھا.کہ آسمان سے پگڑی بمعہ کلے کے اُتر رہی ہے اور وہ سیدھی حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے سر پر چلی جاتی ہے.فرض نماز کی ادائیگی کے بعد طبیعت بہت خوش تھی.خوف اور ڈر کو پیچھے ڈال کر جرات کر کے خاکسار نے انتخاب خلافت سے قبل اپنے حلقہ کے دو احباب مکرم شیخ محمد طلحہ صاحب اور عامر شہزاد صاحب سیکرٹری تحریک جدید و وقف جدید کو یہ کشف بتادیا.اور کہا یہ بات مزید آگے

Page 686

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے نہیں پھیلانی.جب تک اللہ تعالیٰ فیصلہ صادر نہ فرمادے.684 تاریخ تحریر 13 اکتوبر 2006ء) ۲۰۲ مکرم زبیر احمد بٹ صاحب.ماڈل کالونی کراچی خاکسار آفس سے گھر آرہا تھا.دل گرفتہ زبان پر درود شریف اور دعا ئیں جاری تھیں.اسی اثناء میں میری منزل کی طرف جانے والی بس آگئی اور میں اس میں سوار ہو گیا.لیکن مسلسل دعاؤں میں مشغول رہا.اسی کیفیت میں بس میں آنکھ لگ گئی.کیا دیکھتا ہوں کہ میاں مسرور احمد صاحب بیعت لے رہے ہیں.میاں وسیم احمد صاحب کا ہاتھ یا مولا ناسلطان محمود انور صاحب کا ہاتھ آپ کے ہاتھ میں تھا.اسی اثناء میں میری آنکھ کھل گئی.یہ نظارہ میں نے 2003-04-21 کو دیکھا.میں نے دل سے دعا کی اے میرے مولا! ہماری جماعت کو اس خلافت کی نعمت کا انعام جو تو نے ہمیں ہمیشہ عطا کیا ہے.اسے مستقل قائم رکھنا اور تا مرگ ہمیں اس کے سایہ تلے رکھنا.جب میں گھر پہنچا تو اپنی والدہ محترمہ سے ذکر کیا کہ آج گھر آتے ہوئے راستے میں ہی یہ نظارہ دیکھا ہے.( تاریخ تحریر 17 فروری 2006ء)........

Page 687

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 685 ۲۰۳ مکرم منصور احمد صاحب.شہباز ٹاؤن.کوئٹہ مورخہ 21 اپریل 2003ء بروز پیر کی رات میں نے خواب میں دیکھا کہ حضرت طریقہ صیح الرابع (رحمہ اللہ) نماز پڑھانےکے بعد جائے نماز ے اٹھ کر تن پوش پر لیٹ گئے اور فرمایا لاؤ میاں مسرور اپنا ہاتھ میں تمہیں انگوٹھی پہنا دوں.جس کے بعد حضور (رحمہ اللہ ) نے آپ کی چھوٹی انگلی میں انگوٹھی پہنا دی " صبح اٹھ کر میں نے یہ خواب اپنے گھر میں موجود تمام افراد کو سنادی.جن میں میرے گھر اور خاندان کے درج ذیل افراد شامل ہیں جو اس خواب کے گواہ ہیں.محترم والد صاحب ، والدہ صاحبہ، میری اہلیہ محترمہ اور بیٹا عزیزم محفوظ بشیر احمد ، بڑے بھائی طاہر احمد صاحب ان کے بچے نیز محترمہ بھا بھی قدسیہ طاہر صاحبہ.تاریخ تحریر 07 / جون 2003ء) ☆...مکرم محمد داؤد بھٹی صاحب.مربی سلسلہ سانگھڑ ہماری جماعت فتح پور ضلع سانگھڑ کے ایک دوست مکرم مقصود احمد صاحب نے انتخاب خلافت سے پہلے خواب میں دیکھا کہ لوگ صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کو ووٹ دے رہے ہیں.لیکن آپ فرماتے ہیں کہ میں تو کمزور ہوں اس وقت آنکھ کھل جاتی ہے.( تاریخ تحریر 07 / جولائی 2004ء)

Page 688

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے -۲۰۵ مکرمہ تسنیم کوثر عبدل صاحبہ بنت شیخ رشید احمد صاحب.کراچی خلافت خامسہ کے انتخاب سے ایک رات پہلے خواب میں آواز آئی کہ " مرزا مسرور احمد " 686 یادر ہے کہ اس خواب سے پہلے میں نے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو نہ دیکھا تھا اور نہ کبھی نام سننے کا اتفاق ہوا تھا کیونکہ اس زمانے میں میں England میں مقیم تھی اور آپ کے نام کا تعارف نہ تھا.( تاریخ تحریر یکم نومبر 2005ء) ۲۰۶ مکرم زبیر احمد صاحب ابن چوہدری شار احمد صاحب ناصر آباد فارم سندھ خاکسار نے خلافت خامسہ سے قبل خواب دیکھی تھی کہ ناصر آباد فارم میں آموں کا جو باغ ہے، 5 واٹر کے پاس ایک کرسی ہے جس پر مکرم صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب سفید پگڑی باندھے ہوئے تشریف فرما ہیں.حالانکہ اس وقت آپ ٹوپی پہنتے تھے.صاحبزادہ صاحب نے خاکسار کو کوئی کام بتایا کہ جا کر ناصر آباد فارم کی کوٹھی سے فلاں چیز لے آؤ.خاکسار نے فورا تعمیل کی اور 5 واٹر چھلانگ لگا کر کر اس کیا تو میری آنکھ کھل گئی.تاریخ تحریر 17 نومبر 2005ء)

Page 689

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے ۲۰۷.مکرم عبدالغفور صاحب جرمنی 687 حضرت خلیق اصبح الرابع (رحمہ اللہ ) کی وفات کی خبرسن کر ہم لندن کو روانہ ہوئے.آٹھ گھنٹے کی مسافت طے کر کے سمندر پر آ ٹھہرے تو کچھ احباب تو فیری کا ٹکٹ خرید نے چلے گئے.خاکسار اور میرا کزن گاڑی میں بیٹھے رہے.میں نے کزن سے مخاطب ہو کر کہا کہ غیب کا علم تو خدا تعالیٰ ہی جانتا ہے کہ اس وقت جماعت کے لئے کون سا وجود بہتر ہوگا مگر میرے ذہن میں تو صرف مرزا مسرور احمد کا نام ہی نقش ہو چکا ہے اور میری اس سوچ کے آگے یوں لگ رہا ہے جیسے کوئی دیوار کھڑی ہے اور سوچ آگے بڑھنے سے قاصر ہے.الحمد للہ رات کے 2 بجے خاکسار کو اطلاع موصول ہوئی کہ خدا تعالیٰ کے اذن سے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ اسبح منتخب ہو گئے ہیں.الحمداللہ صدالحمد للہ.یہ خوشخبری سن کرخاکسار کو بے حد خوشی اور عجیب سا سکون قلب نصیب ہوا.اور سارا دن خدا تعالیٰ کے فضل وکرم سے خوشی میں گزرا، الحمد للہ علی ذالک.*.......( تاریخ تحریر 02 مئی 2003ء) ۲۰۸.مسز بشری رضوانہ صاحبہ زوجہ عزیز احمد بھٹی صاحب.ناصر آباد فارم میر پور خاص سندھ عاجزہ نے خلافت خامسہ کے انتخاب سے قبل خواب دیکھی کہ ناصر آباد فارم کی

Page 690

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 688 احمد یہ بیت الذکر میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد خطاب فرما ر ہے ہیں.خطاب مردوں میں ہے اور جلسہ جیسا سماں ہے.بعد ازاں محترمہ بی بی امتہ السبوح صاحبہ عورتوں میں تشریف لائیں اور فرمانے لگیں کہ خواتین خاموشی اختیار کریں.حضور لجنہ سے خطاب فرمائیں گے.پھر حضرت میاں مسرور احمد صاحب لجنہ میں تشریف لائے اور خطاب فرمایا.( تاریخ تحریر 20 نومبر 2005ء) ☆.......مکرم زبیر اکمل صاحب نیشنل جنرل سیکرٹری ہالینڈ خاکسار حضرت خلیفة مسح الرابع رحم اللہ کی وفات پرانے دونوں بھائیوں کے ساتھ لنڈن گیا.خلافت خامسہ کے انتخاب سے ایک دن پہلے ہم دعائیں کر کے سوئے تو رات کو خواب میں دیکھا کہ کوئی خاکسار کو اطلاع کر رہا ہے کہ " جو ناظر اعلیٰ ہیں وہی خلیفہ ہیں." صبح اٹھ کر خاکسار نے یہ خواب اپنے بھائی مکرم شعیب اکمل کو بھی سنائی.( تاریخ تحریر 29 نومبر 2006ء)

Page 691

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے ۲۱۰ مکرم سید عبدالمالک صاحب نیشنل سیکرٹری رشتہ ناطہ ہالینڈ 689 خاکسار حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ کی وفات پر لنڈن گیا تھا.انتخاب خلافت سے قبل اپنے ایک عزیز کے گھر رات کو سورہا تھا تو خواب میں دیکھا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو ترکی ٹوپی پہنائی گئی ہے اس لئے کہ آپ خلیفہ منتخب ہو گئے ہیں.صبح جاگنے پر خاکسار نے اہل خانہ سے اس کا ذکر کیا کہ خدا تعالیٰ نے (اس نابکارکو ) آئندہ خلیفہ کے بارے میں بتا دیا ہے کہ کون ہوگا لیکن مناسب نہیں کہ انتخاب سے قبل بتاؤں.نیز خواب میں یا شائد جاگنے پر ایک شعر پڑھ رہا ہوں جس کا پہلا مصرعہ بھول گیا ہوں.دوسرا مصرعہ یہ ہے.ع جماعت ایک ہونے والی ہے تاریخ تحریر 11 / جنوری 2006ء) ۲۱۱ مکرم ہدایت اللہ ہادی صاحب.ایڈیٹر حمد یہ گزٹ کینیڈا میں نے خواب میں دیکھا کہ حضرت خلیفہ اسیح الاوّل تشریف لائے اور فرمایا! یہ لوچابی اور مسرور کو دے دو.میں نے عرض کیا حضور ! آپ نے مجھے کیسے پہچانا میں تو آپ کے عہد کا نہیں ہوں.آپ نے

Page 692

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے اور 690 فرمایا! ہم سب ایک ہی عہد کے ہیں.پھر میں نے عرض کیا کہ حضور ! میں نہ تو کبھی مسرور صاحب سے ملا ہوں اور نہ ہی ان کو کبھی دیکھا ہے اور نہ ہی وہ مجھے جانتے اور پہچانتے ہیں.تو آپ نے قدرے زور سے فرمایا! اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا تم جاؤ اور یہ چابی مسرور کو دے دو.اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی.تاریخ تحریر 10 جون 2003ء) مکرم محمد امین صاحب جواہرامیر جماعت ماریشس ہفتہ کی رات کو جب میں ائیر ماریشس کے جہاز میں لندن آرہا تھا تو میں نے بہت دعا کی توفیق پائی.میں نے خدا سے عرض کیا کہ میں بہت کمز ور اور عاجز انسان ہوں مگر تو نے مجھے مجلس انتخاب خلافت میں شامل کر دیا ہے.خدایا میری بھی اور ساری مجلس انتخاب کی راہنمائی فرما کہ وہ اسی شخص کا انتخاب کریں جس کے بارہ میں دراصل تو نے خود فیصلہ کیا ہے کہ وہ خلیفہ منتخب ہو.رات کے ایک سے چار بجے کے درمیان جبکہ ابھی میں جہاز ہی میں تھا.میں نے آٹھ رکعت نماز تہجد ادا کی.بعد ازاں آرام کے دوران دو بار میری زبان پر لفظ " مسرور " آیا اور ذہن میں بھی یہی خیال آیا.اس وقت سے مجھے یہ یقین ہو گیا کہ یہ خدا کی طرف سے ایک راہنمائی ہے.اگر چہ اس سے پہلے مجھے حضرت صاحبزادہ صاحب کے بارہ میں کچھ زیادہ علم نہیں تھا.میں نے صرف ربوہ میں بطور ناظر اعلیٰ اور امیر مقامی حضور کی مصروفیات کے بارہ میں کچھ پڑھا ہوا تھا.

Page 693

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 691 ماریشس سے روانگی سے پہلے میرے ذہن میں ایک اور شخص کا نام تھا لیکن میں نے اس کا ذکر کسی سے نہ کیا.لندن پہنچنے کے بعد میں نے کاغذ کے ایک ٹکڑے پر " مسرور " کا لفظ لکھا اور ساتھ ہی یہ بھی لکھا کہ یہ وہ نام ہے جو رات ایک بجے سے چار بجے کے درمیان جہاز میں بیٹھے ہوئے میرے ذہن میں آیا تھا.میں نے یہ کا غذ ایک لفافہ میں بند کر دیا اور یہ مجلس خدام الاحمدیہ کے ملکی صدر کو دے دیا.میں نے انہیں کہا کہ اسے ہمیشہ اپنی جیب میں رکھیں اور میں بعد میں آپ سے لے لوں گا.انتخاب خلافت کے وقت جبکہ میں لندن بیت الفضل میں تھا.یہ کا غذ اس وقت بھی ان کی تحویل میں تھا اور اسے ہر گز کھولا نہیں گیا تھا.انہیں اس بات کا بھی علم نہیں تھا کہ اس لفافے کے اندر کاغذ پر کیا لکھا ہے.حضرت صاحبزادہ کے خلیفہ منتخب ہو جانے کے بعد اور مجلس انتخاب خلافت کے ممبران کے بیعت کر لینے کے بعد جب ہمیں باہر جانے کی اجازت ملی تو پھر میں صدر مجلس خدام الاحمدیہ کے پاس گیا اور انہیں کہا کہ اب یہ لفافہ کھولیں اور دیکھیں کہ اس میں کیا ہے.وہ کاغذ پر " مسرور " کا لفظ دیکھ کر بہت خوش بھی ہوئے اور حیران بھی.یہ کاغذ اب بھی ان کے پاس ہے اور وہ اس کی گواہی دے سکتے ہیں.یہ ایک واضح ثبوت ہے اس بات کا کہ اللہ تعالیٰ نے پہلے سے یہ فیصلہ کر رکھا تھا کہ کون خلیفہ بنے گا.بلا شبہ میری اپنی کوئی بھی حیثیت نہیں اور نہ ہی اس بات سے میری کوئی خصوصیت ظاہر ہوتی ہے.البتہ اس سے اس تائید الہی کا اظہار ضرور ہوتا ہے جو اللہ کے مقرر کردہ خلیفہ کو عطا کی جاتی ہے.اور اس سے یہ بات بھی خوب واضح ہوتی ہے کہ خلیفہ دراصل خدا ہی مقرر کرتا ہے اور لوگ اسے نہیں بناتے.( تاریخ تحریر 24 اپریل 2003ء)

Page 694

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے ۲۱۳ مکرمہ شمیم ارشد صاحبه زوجه محمد ارشد ظفر دارالیمن سطحی حمد ر بوه 692 حضرت ماریہ صیح الرابع رحمہ اللہ کی وفات کے بعد جب خلافت خامسہ کا انتخاب ہونا تھا.پریشانی کی حالت میں دعا کر کے سوئی تو رات کو خواب میں دیکھا کہ ٹی وی کی سکرین پر لکھا ہوا آرہا ہے کہ مرزا مسرور احمد خلیفہ منتخب ہوگئے ہیں اور ابھی اعلان نہیں ہوا اور میں بار بار اس کو پڑھتی ہوں کہ اتنے میں میری آنکھ کھل جاتی ہے.میں اس وقت ان کا نام بھی نہیں جانتی تھی کہ وہ کہاں رہتے ہیں اور کون ہیں.اس خواب کے متعلق میں نے اپنے خاوند کو بتایا تو انہوں نے کہا کہ دعا کریں.( تاریخ تحریر 05/جولائی 2006ء) ۲۱۴.مکرمہ شاہدہ بیگم صاحبه ربوه جب حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ فوت ہوئے یہ اُن دنوں کی بات ہے جس دن خلافت خامسہ کا انتخاب ہونا تھا.ان دنوں ہمارے گھر کیبل نہیں تھی ہم ہمسایوں کے گھر جا کر دیکھتے رہے ہیں.رات کو خواب میں مجھے ایسا محسوس ہوا جیسے کوئی مجھے کہ رہا ہے کہ مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ منتخب ہو چکے ہیں.صبح اٹھی پتہ کیا تو واقعی حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ہی خلیفہ منتخب ہوئے تھے

Page 695

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے : اور حالانکہ مجھے ان کا پتہ بھی نہیں تھا خلافت کے بعد پتہ چلا.693 تاریخ تحریر 25 دسمبر 2005ء).........۲۱۵.مکرم محمد منور عابد صاحب.جرمنی مورخہ 22 را پریل 2003 ء شام قریباً 5:30 بیت فضل لندن کے پہلو میں بیٹھے ہوئے یہ دعا کرنے کی توفیق مل رہی تھی.اے اللہ ! تو نے جسے ہمارے لئے خلیفہ چنا ہے.اس کے متعلق کم از کم خلافت کمیٹی کے ممبران کی توجہ پھیر دے جب تیرے بندوں نے تیرے خلیفہ کا انتخاب کرنا ہے لہذا ان کے دلوں پر تو اپنے فضل سے اثر ڈال دے اور اپنا فیصلہ جاری فرما دے بس دل کی اسی کیفیت میں بیٹھا تھا.خلافت کی برکات کے بھی تذکرے ہورہے تھے اور دل میں دعائیں کر رہا تھا.خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں نے اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھا کہ آسمان پر ایک بہت بڑے بورڈ پر "مسرور " لکھا ہے اس کا رخ آسمان کی طرف تھا ' اور زمین سے آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے بورڈ پر اندر کی تحریر نظر آرہی تھی.تب اللہ نے فرشتوں کو حکم دیا کہ اس بورڈ کا رخ زمین کی طرف کر دیا جائے.اور پھر ایک چمکار پیدا ہوئی اور آسمانی روشنیوں سے اس بورڈ پر ایسی تجلی ہوئی کہ وہ لفظ " مسرور " اس بورڈ سے روشنیوں میں مل کر زمین کی طرف سفر کرنے لگا اور اس نظارہ میں ان روشنیوں نے میرے دل کو بھی چھوا.نظارہ کے وقت میرے ہمراہ میرے بھائی عبد اللہ سپرا اور مکرم لقمان مجوکہ اور

Page 696

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 694 مکرم ذبیح صاحب بیٹھے تھے اور اس نظارہ کے بعد ان کو بتادیا تھا کہ Xray ہو گیا ہے جن کا انتخاب ہونا تھا وہ ہو چکا ہے.شام تک آپ کو پتہ لگ جائے گا.یہ میرے گواہ ہیں.اور سب سے بڑا گواہ تو اللہ ہے.( تاریخ تحریر 25 اپریل 2003ء) ۲۱۶.مکرم همین احمد سو کیا صاحب.ماریشس It was on 22nd April 2003 (Mauritian time, English time that would perhaps be late on 21st April 2003, Allah knows best) before Tahajjud Prayers.In Mauritius, as elsewhere we all were praying to Allah so that the appoints his Khalifa in the best possible way.In my dream, I saw an Ahmadi man named Idriss Muslim, whom I Know but I have not seen him since long (8-10 years perhaps).He is actually ill and in my dream I saw him as being very ill.The people who were looking after him were combing his hair.This seemed to be happening in Oxford lane, near or in an Ahmadi's House.

Page 697

695 خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے Afterwards just opposite that house, where a non Ahmadi Muslim lives and where I used to play during childhood.I saw a small apple tree on which there were big and beautiful apples (on Sunday 27/04/03 Moulana Shamim sookia spoke about one previous Khalifa telling to one of your relatives to grow an apple tree, I do not remember where).There were people, ladies, who came to fetch apples, their share, it seemed.I wanted to have some apples but the owner of the yard told me that I had to wait and that later on I will receive my share.The owner has a son named Shareef with whom I used to play during childhood.Idriss Muslim also has a son named Shareef.Next another man named Idriss who lives near by (not Idriss Muslim who lives about 400 meters from there) came to me with his bicycle full of green and fresh vegetables.That man, Idriss, used to sell vegetables long ago.He asked me to accompany him to visit house by house to deliver vegetables.My dream ended there.All this happened before the election of Khalifa.

Page 698

696 خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے Dearest Hazur I seek protection against Satan from Allah and wish to make the following remarks.i.Idriss was a true prophet of Allah and his name appears twice in the Holy Quran.ii.Chapter 19- Khalifa tul Masih IV (R.A) passed away on 19-04-03 Chapter 21 the dream might have been on 21-04-03, English time, Allah knows best.Hazur hold a masters degree in Agriculture Economics and has been involved in many green issues (wheat in Ghana, making Rabwah green and so on) have the connection with the vegetables.iii.Oxford lane reminds us of U.K.iv.Hazur's grand father was Mirza Shareef Ahmad (R.A) V.There is that anecdote about an apple tree.Most beloved Hazur, I swear by Allah in whose hands lies my insignificant life, that all that I have just written is but the truth and may Allah punish me forever if ever there is a tinge of falsehood in what I have dreamt and related.

Page 699

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے (ترجمه) 697 22 اپریل 2003ء کو صبح تہجد کے وقت جب ہم سب دعائیں کر رہے تھے کہ اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے جماعت کو ایک ہاتھ پر جمع کر دے تو خواب میں ایک احمدی دوست اور لیس مسلم کو دیکھا جن کو میں جانتا ہوں لیکن گزشتہ آٹھ دس سال سے ملا نہیں ہوں.میں نے دیکھا کہ وہ بہت زیادہ بیمار ہیں.جو لوگ اس کی تیمار داری کر رہے ہیں وہ اس کو کنگھی کر رہے ہیں.یہ جگہ آکسفور ڈلین ہے جو ماریشس کے ایک قریبی قصبہ میں ہے.اور یہ جگہ ایک احمدی دوست کے گھر کے قریب ہے.اس گھر کے بالمقابل ایک غیر احمدی مسلمان کا گھر ہے.جہاں میں بچپن میں کھیلا کرتا تھا.وہاں میں نے ایک سیب کا درخت دیکھا جس پر بڑے خوبصورت بڑے بڑے سیب لگے ہوئے ہیں.وہاں پر بہت سے لوگ موجود ہیں.عورتیں بھی ہیں جو سیب توڑنے کے لئے آئی ہیں.میں بھی کچھ سیب لینا چاہتا ہوں.لیکن گھر کا مالک مجھے کہتا ہے کہ انتظار کرنا پڑے گا.بعد میں مجھے میرا حصہ بھی مل جائے گا.مالک کا ایک بیٹا ہے جس کا نام شریف ہے.جس کے ساتھ میں بچپن میں کھیلا کرتا تھا.اور میں مسلم کا بھی ایک بیٹا ہے جس کا نام شریف ہے.ایک اور شخص ملتا ہے جس کا نام اور لیس ہے لیکن اور لیس مسلم نہیں وہ اس جگہ سے 400 میٹر دور رہتا ہے وہ سائیکل پر آتا ہے جس پر سبزیاں ہیں.وہ لمبے عرصہ سے سبزیاں فروخت کرتا ہے وہ مجھے کہتا ہے کہ میں اس کے ساتھ گھر گھر جاؤں اور سبزیاں دوں.یہاں خواب ختم ہوگئی.اور یہ وقت خلیفہ وقت کے انتخاب کی کارروائی مکمل ہونے سے پہلے کا ہے.صبح اُٹھ کر میں اس خواب پر غور کرتا رہا میں اس نتیجہ پر پہنچا کہ اور لیس ایک کچے بھی ہیں جن کا نام قرآن کریم میں دو بار آیا ہے.ا.انیسویں سورۃ میں : حضرت خلیفہ مسیح الرابع کا وصال 03-04-19 کو ہوا

Page 700

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ii.اکیسویں سورۃ میں : خلافت خامسہ کا انتخاب عمل میں آیا 698 حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے پاس ایگریکلچر میں ماسٹرز کی ڈگری ہے اور حضور کی دلچسپیاں بھی زراعت کے ساتھ ہیں جو خواب میں سبزیوں کی صورت میں دکھایا گیا..۴.دکھایا گیا.آکسفور ڈلین سے یو.کے کی طرف اشارہ ہوسکتا ہے.حضور کے دادا کا نام حضرت مرزا شریف احمد صاحب ہے.خواب میں نام شریف سُنا ہے کہ سیب حضور کو بہت پسند ہیں.میں خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ یہ خواب بالکل درست ہے اور جود دیکھا وہ لکھ دیا ہے.( تاریخ تحریر 4 / جون 2003ء) ☆.....۲۱۷ مکرم ذیشان احمد جاوید صاحب کراچی 19 تا 23 اپریل کا عرصہ جس طرح ہم نے گزارا.الفاظ نہیں کہ بیان کیا جاسکے.انتخاب والے دن تمام رات نوافل اور دعائیں بیت الذکر میں اکھٹے ہو کر ادا کیں.خدا تعالیٰ نے حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے متعلق اشارے دے دیئے تھے.ایک دفعہ دعا کے دوران دیکھا کہ حضرت صاحبزادہ صاحب سابق نائب امیر جماعت عبدالرحیم بیگ صاحب سے مل رہے ہیں.ان کا نام جب دعا کے بعد خاکسار نے دل میں دہرایا.تو خدا تعالیٰ نے دل میں ڈالا عبد الرحیم بیگ نہیں " مرزا "عبدالرحیم بیگ تب معلوم

Page 701

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 699 ہوا کہ اگلے خلیفہ کے نام کا پہلا حرف مرزا ہوگا.پھر جب دوسری دفعہ دعا کی تو ایک ناصر جن کا نام شریف ہے نظر آئے.تب پورا نام کھلا کہ مرزا شریف.لیکن خاکساران کے بارے میں کچھ نہیں جانتا تھا.حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے انتخاب کے بعد کھلا کہ آپ ان کی اولاد میں سے ہیں.اس طرح خدا تعالیٰ نے آپ کے متعلق اشارہ دے دیا تھا.( تاریخ تحریر 28 را پریل 2003ء) مکرم محمد منیر احمد شمس صاحب مربی ضلع منڈی بہاؤالدین انتخاب خلافت خامسہ سے ایک رات قبل 22 را پریل 2003ء رات نماز عشاء ادا کرنے کے بعد دعائیں کرتا سو گیا.رات کے تیسرے پہر 3 بجے کے قریب میں نے خواب میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی کو تین دفعہ خواب میں دیکھا.اور چوتھی دفعہ جب خواب میں دیکھا.تو آپ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا سبز کوٹ پہنا ہوا تھا.سر پر پگڑی تھی اور آپ زار و قطار رور ہے تھے اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی.یہ ایسی واضح اور شفاف خواب تھی کہ اس کو الفاظ میں ڈھالنا بہت ہی مشکل ہے.میں نے فوراً اٹھ کر وضو کیا.اور خشوع و خضوع سے نماز تہجد ادا کی.میرا دل سو فی صد مطمئن ہو گیا.خوف جاتا رہا.صبح نماز فجر کے بعد میں نے اپنی اہلیہ کو یہ خواب بتلا دی.اہلیہ نے اپنی ایک سہیلی ( نازیہ ) کو اس کے سخت اصرار پر صرف اشارہ یہ خواب بتادی.

Page 702

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 700 الحمد للہ.میرا دل اسی وقت مطمئن ہو گیا.مگر مزید تسلی اس وقت ہوئی.جب بالکل وہی نظارہ 23 اپریل 2005 ء کو رات 3 بجے ایم.ٹی.اے پر دیکھا جو اللہ تعالیٰ نے ایک دن قبل خواب میں دکھایا.بلکہ وقت بھی وہی تھا.ٹھیک 24 گھنٹے بعد.تاریخ تحریر 25 نومبر 2003ء) مسز ریحانه منیر صاحبہ اہلیہ محمد منیر احد شمس صاحب مربی سلسلہ منڈی بہاؤالدین مورخہ 22 را پریل 2003 یعنی انتخاب خلافت خامسہ سے ایک دن قبل میں رات کو دعا کرتی کرتی سوگئی اور دعا یہ کر رہی تھی.کہ "اے اللہ میاں ! مرزا وسیم احمد صاحب خلیفہ منتخب ہو جائیں.کیونکہ ہندوستان میں خدمات دینیہ کی وجہ سے میرے دل میں بار بار ان کا خیال آرہا تھا.اس رات کے پچھلے حصہ میں مجھے خواب آئی کہ "مرزا وسیم احمد صاحب بوجہ کمزوری صحت خلیفہ منتخب نہیں ہو سکتے "یہ الفاظ خواب میں سنتے ہی میری آنکھ کھل گئی.صبح نماز کے بعد میں نے مربی صاحب کو ساری خواب سنائی.( تاریخ تحریر 25 /نومبر 2005ء).........

Page 703

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۲۲۰ مکرم عبدالحمید خان صاحب بلدیہ ٹاؤن کراچی 701 خلافت خامسہ کے انتخاب سے قبل میں نے خواب میں دیکھا کہ جناب مسرور احمد صاحب خلیفہ بن گئے ہیں.خواب کچھ اس طرح سے تھا کہ ایک ہال میں ایک سٹیج لگا ہوا ہے اور اسٹیج پر چند کرسیاں رکھی ہوئی ہیں.جو خالی ہیں مگر اسٹیج کے اردگر دلوگوں کی چہل قدمی ہو رہی ہے.خواب میں اسی اسٹیج کی طرف دیکھ رہا ہوں تھوڑی دیر بعد میرے کانوں میں ایک بلند آواز سنائی دیتی ہے جس میں یہ کہا جا رہا ہے " کہاں ہیں ابوبکر ؟ کہاں ہیں عثمان ؟ انہیں جلدی بلاؤ.جناب مسرور احمد صاحب تشریف لا چکے ہیں " مجھے ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے ان دونوں خلفاء کو حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کے استقبال کے لئے بلایا جا رہا ہے.اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی.میں نے اس خواب کا ذکر اپنے حلقے کے کچھ لوگوں سے بھی کیا تھا اور اپنے ساتھ کے حلقے بحریہ سوسائٹی کے ایک دوست جناب محمد رضا بسمل سے بھی تذکرہ کیا تھا.تاریخ تحریر 25 /اکتوبر 2005ء) ۲۲۱ مکرم ملک شاہد عثمان صاحب محمود آباد ضلع جہلم 22 را پریل 2003ء کو نماز فجر کے بعد بیت احمد یہ میں تھوڑی دیر سویا ہوں چونکہ رات کو حفاظت کی ڈیوٹی پر تھا.تو خواب میں دیکھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام اپنی عین جوانی کی عمر میں ہیں اور سٹیج پر کھڑے ہو کر تقریر کر رہے ہیں اور میں ان کے سامنے بیٹھا ہوں.اور اس

Page 704

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے کے بعد میری آنکھ کھل گئی.702 اس وقت حضرت خلیقہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ) کو فن نہیں کیا گیا تھا اور نہی نیا انتخاب ہوا تھا.تاریخ تحریر 17 نومبر 2005ء) ۲۲۲.مکرم محمود احمد خالد صاحب.معلم وقف جدید شاد یوال ضلع گجرات حضرت خلیلہ صبیح الرابع (رحمہ اللہ) کی وفات کی خبر جماعت احمد یہ عالمگیر کے لئے ایک بہت بڑا صدمہ تھا کہ ہر آنکھ ہی اشکبار تھی ان میں ایک ذرہ ناچیز میں بھی تھا.یکدفعہ یوں لگا جیسے زلزلہ آ گیا ہے اور زمین ہی تہ و بالا ہوگئی ہے زندگی میں کئی صدمے بھی آئے مگر اس قدر تکلیف اور دکھ پہنچا کہ خدا تعالیٰ ہی جانتا ہے.ہر لمحہ ٹی وی کی سکرین پر آنکھیں مرکوز ہو کر رہ گئیں.ایک ایک پل، ایک ایک لمحہ کرب و اذیت میں گزرا اور یہ صبر آزما دور طویل ہی ہوتا گیا.نہ جانے آنکھوں میں اتنا پانی کہاں سے آگیا تھا کہ بے اختیار بہتا ہی چلا گیا دنیا کی ہر چیز ہی اداس اور سوگوار ہوگئی فضا ئیں بھی سسکیاں بھرنے لگیں تھیں نہ اندر چین نہ باہر.اسی بے قراری کے عالم میں رات پونے بارہ بجے ٹی وی بند کیا اور لیٹ گیا.یہ مورخہ 22 را پریل کی رات تھی کہ خواب میں دیکھا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام والا کوٹ اور انگوٹھی پہنائی جارہی ہے.اس کے ساتھ ہی آنکھ کھل گئی یہ واقعہ پوری طرح ذہن پر حاوی تھا.لیکن اس خیال کو دل سے جھٹکنے کی کوشش کی کہ ایسا خیال ہی کیوں آیا پر یہ تو خواب تھا بے اختیاری

Page 705

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 703 کی کیفیت تھی پھر سو گیا اور دوبارہ یہی منظر دیکھا جب آنکھ کھلی تو اڑ ہائی بجے کا وقت تھا.صبح میں نے یہ خواب والا واقعہ ڈائری میں لکھ دیا.اور اس کے بعد اپنی اہلیہ صاحبہ کو بھی بتا دیا.آج رات اللہ تعالیٰ نے مجھے نئے حضرت خلیفہ امسیح کے بارے میں بتایا ہے خواب میں.وہ بھی بے چینی سے پوچھنے لگیں کہ پھر جلدی بتا ئیں کون ہیں.میں نے کہا کہ یہ میں بتاؤں گا نہیں.میں نے اپنی ڈائری میں لکھ دیا ہے لیکن یہ بھی انتخاب کے اعلان کے بعد دکھاؤں گا.پھر وہ کہنے لگیں کہ اچھا اتنا بتائیں کہ ہیں "خاندان " میں سے.میں نے کہا ہاں.23 اپریل رات تین بج کر چالیس منٹ پر جب امام صاحب نے اعلان کیا.تو ان کے منہ سے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کا نام سنتے ہی بے اختیار میری زبان سے اللہ اکبر کا نعرہ بلند ہوا اور میں نے اچھل کر ڈائری اٹھائی اور سب کے سامنے کھول کر دکھائی کہ یہ دیکھیں تاریخ احمدیت کا درخشاں اور سنہری باب جنہیں کبھی بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا.( تاریخ تحریر 28 را پریل 2003ء) ☆...۲۲۳ مکرم مولانا سلطان محمود انور صاحب ناظر خدمت درویشاں ربوہ انتخاب خلافت سے ایک روز قبل تہجد میں جبکہ دعا کی خاص کیفیت میں تھا.لمحہ بھر میں دو مبارک اشارے رحمت ایزدی سے نصیب ہوئے.الحمد للہ اول مرحلہ میں خاکسار چل کر حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کی خدمت میں حاضر ہوتا اور عرض کرتا ہے کہ

Page 706

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے " چلیں دعا کرا ئیں چل کر " 704 اس کے معا بعد یہ نظارہ تبدیل ہو کر حضرت میاں صاحب کے ہمراہ ہوں.تو آپ فرماتے ہیں." ہم مربیوں سے زیادہ کام لیں گے" پہلا حصہ تو بفضلہ تعالیٰ اس وقت سو فیصدی پورا ہوا جبکہ انتخاب کی کارروائی مکمل ہونے پرسب سے پہلے خاکسار کو ہی بوجہ ہمراہ بیٹھے ہونے کے یہی گزارش کرنی نصیب ہوئی اور انہیں الفاظ میں خاکسار نے عرض کیا." چلیں دعا کرائیں چل کر " اس کے بعد مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب حضور کو اپنے ہمراہ سٹیج کی طرف لے گئے.مکرم مولانا موصوف نے اپنی یہ خواب جب حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کو بھجوائی تو حضور نے اس پر تحریر فرمایا دوسرا حصہ بھی پورا ہو گیا ہے.خطبہ میں کہہ چکا ہوں.واقفین نو میں سے مربیان کی زیادہ ضرورت ہے." تاریخ تحریر 28 جولائی 2003ء)

Page 707

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے ۲۲۴ مکرمہ شاہدہ نسیم صاحبہ ریٹائر ڈ ٹیچر اہلیہ محمد اشرف چہل کارکن بیت المال خرچ.ربوہ 705 حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے خلیفہ منتخب ہونے سے ایک رات قبل خواب دیکھتی ہوں کہ میں اور میری چھوٹی بیٹی فریحہ ارم نصرت گرلز ہائی سکول کے پرائمری حصہ میں کھڑی ہیں ساتھ کچھ ٹیچر ز بھی ہیں.میں نے کہیں جانا ہے چھٹی لینے کے لئے درخواست لکھنے لگتی ہوں تو ایک ٹیچر کہتی ہے درخواست انگریزی میں لکھنا.میں پاس کھڑی ایک ٹیچر سے انگریزی میں درخواست لکھواتی ہوں.ایک ٹیچر کہتی ہے کہ اب اس درخواست پر ہائی حصہ کی میڈم سے دستخط کروالو میں وہ درخواست لے کر نصرت گرلز ہائی سکول کے ہائی حصہ میں میڈم کے آفس کے پاس چلی جاتی ہوں وہاں پر ٹیچرز سے میڈم کا پوچھتی ہوں تو ایک ٹیچر کہتی ہے میڈم تو نہیں ہیں میں کچھ پریشان سی ہو جاتی ہوں اور کہتی ہوں کہ ہمیں جانا ہے.اب میں کس سے چھٹی کی درخواست پر دستخط کرواؤں.( میری نظریں نیچی ہیں) ایک بھاری سی آواز آتی ہے میاں مسرور احمد جو ہیں ان سے کر والو میرے ذہن میں خیال آتا ہے کہ میاں مسرور احمد صاحب تو صدر انجمن کے دفتر میں ہیں اب مجھے وہاں جانا ہے اس پر میری آنکھ کھل جاتی ہے.صبح اُٹھ کر میں نے اپنے میاں کو بتایا کہ صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ ہوں گے اور خدا تعالیٰ کے فضل سے ایسا ہی ہوا.........( تاریخ تحریر 18 رمئی 2004ء)

Page 708

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۲۲۵.مکرمہ نعیم احمد فرم ور ان کی صاحب مبلغ انچارج ہالینڈ 706 خلافت خامسہ کا جس دن انتخاب ہونا تھا اس دن خاکسار نماز فجر کی ادائیگی کے بعد لیٹا تو ایک بہت ہی حسین نظارہ دیکھا.حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب اور مکرم سید خالد احمد صاحب شاہ ناظر بیت المال خرچ دونوں میرے سامنے آئے ہیں اور آسمان سے ایک سفید لائٹ کی کرن حضرت صاحبزادہ صاحب کے چہرے پر پڑی ہے اور آپ کا چہرہ مبارک نور سے بھر گیا جیسے آج ہمیں نظر آتا ہے.یہ اللہ تعالیٰ نے اس وقت خاکسار کو دکھا دیا.اور اس کے بعد میرا دل یقین سے بھر گیا کہ ہمارے نئے خلیفہ حضرت مرزا مسرور احمد ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز ہیں.☆...( تاریخ تحریر 31 مئی 2006ء) ۲۲۶.مکرم فضل احمد صاحب ولد حافظ لال دین ڈی سی روڈ امیر پارک گوجرانوالہ جس رات خلیفہ وقت کا انتخاب ہونا تھا عصر کے وقت خاکسارا اپنی دکان پر بیٹھا تھا جو گھر سے تقریباً دو سو قدم کے فاصلہ پر ہے جب عصر کی نماز کی غرض سے خاکسار وضو کرنے کے لئے دکان سے گھر جارہا تھا تو ایک ایک سکینڈ کے وقفہ سے مجھے آواز آئی." امام جماعت احمدیہ میاں مسرور احمد "

Page 709

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 707 اور یہ آواز وقفہ وقفہ سے تین بار آئی حالانکہ اس سے پہلے میں حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کا نام تک نہیں سنا تھا.( تاریخ تحریر 25 دسمبر 2005ء) مکرم ڈاکٹر ولی احمد شاہ صاحب.احمد یہ مسلم ڈینٹل سرجری میلڈ نلگیمبیا I was absolutely astounded to dream two nights after Hazur (R.A)'s sad demise.I saw a person that I did not know, waking very briskly towards the Mahmood Hall in the London Mosque complex.I enquired from the security personnel who the gentleman was? Don't you know, this is our new Khalifa Hazrat Mirza Masroor Ahmad? A short and profound dream for me.Another unforeseen surprise was that I was one of the delegates of the Electoral College that had to elect the next Khalif.I was not an Amir, Missionary incharge or representative from the centre.Hazrat Khalifatul Masih IV (R.A) very graciously had put my name amongst the college of electors.I shared my dream with my wife.She pressed me

Page 710

708 خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے to put forward Hazrat Mirza Masroor Sahib's name for the next Khalifa.This was divine direction and had to be followed.(ترجمه) حضرت خلیہ اسیح الرابع رحمہ اللہ کی وفات کے دو دن بعد قبل از انتخاب خلافت خامسہ خواب میں میں نے ایک شخص کو دیکھا جس کو میں نہیں جانتا تھا.وہ تیزی کے ساتھ محمود ہال جو کہ لندن بیت الفضل کے احاطہ میں ہے کی طرف تیزی سے بڑھ رہا تھا.میں نے سیکورٹی سے تعلق رکھنے والے احباب سے پوچھا کہ یہ شخص کون تھا ؟ کیا تم نہیں جانتے ؟ یہ ہمارے نئے خلیفہ مرزا مسروراحمد ہیں.یہ میرے لئے ایک مختصر مگر واضح خواب تھی.ایک اور غیر متوقع اور حیران کن بات میرے لئے یہ تھی کہ میں خلافت کمیٹی کا بھی ایک رکن تھا.جبکہ میں نہ تو امیر نہ ہی مشنری انچارج یا کسی کا نمائندہ تھا.حضرت خلیفتہ امسیح الرابع (رحمہ اللہ ) نے نہایت شفقت کے ساتھ میرا نام خلافت کمیٹی میں رکھ دیا.میں نے اپنی خواب کا ذکر اپنی اہلیہ سے کیا.اس نے اصرار کے ساتھ مجھے حضرت مرزا مسرور احمد کا نام خلیفہ کے لئے پیش کرنے کو کہا.یہ ایک الہی اشارہ تھا جس کا ہونا ضروری تھا.( تاریخ تحریر 10 را پریل2006ء).........

Page 711

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۲۲۸ مکرم عبد النصیر جمال صاحب.طالب علم جامعہ احمدیہ جونیئر سیکشن ربوہ 709 مورخہ 22 اپریل کو انتخاب خلافت سے قبل جب میں بیت الثناء ماڈل کالونی میں انتخاب خلافت کی کارروائی ایم ٹی اے پر دیکھنے اور بیعت میں شامل ہونے کے لئے جارہا تھا تو میرے دل و دماغ پر ابی تصرف سے اس بات کا غلبہ تھا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ہی خلیفتہ امیج منتخب ہوں گے.( تاریخ تحریر 8 نومبر 2005ء) i.۲۲۹.ڈاکٹر مرزا احمد الدین صاحب.ہومیو پیتھ ساہیوال انتخاب خلافت خامسہ سے قبل جب ہم با قاعدہ M.T.A پر حال واحوال دیکھ رہے تھے.آدھ گھنٹہ پہلے میری زبان پر جاری ہونے والا نام ، مرز امسر وراحمد تھا.حالانکہ اس نام سے میں اتنا مانوس نہ تھا اور میں سوچتا کہ مرزا مسرور احمد صاحب تو پہلے ہی اعلیٰ عہدہ پر مرکز ربوہ میں فائز ہیں.پھر کچھ خاموشی کے بعد پھر وہی نام مرزا مسرور احمد زبان پر جاری ہوتارہا.حتی کہ نتیجہ کا اعلان ہو گیا.کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلیفتہ اسیح الخامس مقرر ہوئے ہیں.میں نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا اور امیر جماعت ساہیوال ڈاکٹر عطاء الرحمن صاحب کو فون پر مبارک باد دی.اس طرح سے میری حیرت دور ہوئی.اور آزمائش کی گھڑی ٹلی.ا.پھر دوسرے دن مختصر خوب دیکھا کہ تہجد کے وقت ہے حضرت خلیفہ مسیح الخامس ایدہ اللہ -ii

Page 712

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 710 میرے گھر تشریف لائے ہیں السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کہتے ہوئے.میرے بڑے بیٹے یوسف ندیم احمد کے کمرے میں داخل ہوئے ہیں..میں پلنگ پر لیٹا ہوا یکدم کھڑا ہو گیا احتراماً اور سلام کا جواب دیا.iii.میرے بیٹے یوسف ندیم احمد کی بیوی لینی ندیم نے خواب میں دیکھا.کوئی اونچی آواز میں کہہ رہا ہے کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب.ابن اللہ ہیں.تاریخ تحریر 14 نومبر 2005ء) ۲۳۰ مکرمه امته النصیر صاحبہ زوجہ منظور احمد صاحب ہری پور ہزارہ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع (رحمہ اللہ) کی وفات کے بعد ت کے بعد جب نئے خلیفہ المسیح کا نے انتخاب ہو رہا تھا اور ہم سب نوافل اور دعاؤں میں مصروف تھے.نئے خلیفہ اسیح کے اعلان سے آدھ گھنٹہ قبل میں اپنے پلنگ پر میٹھی دعا کر رہی تھی اسی دوران مجھے اونگھ آگئی اور میں نے دیکھا کہ امام صاحب لندن اعلان فرما رہے ہیں کہ صاحبزادہ مرزا مسرور احمد خلیفہ المسح الخامس منتخب ہو گئے ہیں.یہ اعلان سنتے ہی خوشی سے میری آنکھ کھل گئی اور میں نے MTA دیکھا کہ ابھی انتخاب کا اعلان نہیں ہوا تھا.میں نے چاہا کہ میں اپنے میاں کو بتا دوں کہ میں نے کیا دیکھا ہے لیکن پھر میں نے سوچا کہ قبل از وقت ایسی بات بتانا مناسب نہیں اور میں خاموش رہی.لیکن کچھ دیر بعد جیسے ہی اعلان ہوا تو میں نے سب گھر والوں کو اپنی خواب سے آگاہ کیا.( تاریخ تحریر 07 دسمبر 2005ء)

Page 713

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے -i ۲۳۱ مکرمہ ریحانہ کوثر صاحبہ صدر لجنه چک 88 جب 711 جس روز حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ ) نے وفات پائی.اس رات میں نے خواب دیکھی کہ زبر دست آندھی آئی ہے اور ہمارے گاؤں کے کچھ گھروں کی چھتیں اڑ گئی ہیں.صبح ہوئی تو حضور کی وفات کی خبر سنی اس وقت جو ہماری حالت ہوئی وہ نا قابل بیان ہے.اس وقت دو نفل نماز پڑھے کہ خدا تعالیٰ تو ہی ہمارا مددگار بن ہم بے یارو مددگار ہیں.رو رو کر دعائیں کی.-ii پھر جس دن انتخاب خلافت ہوا.اس رات خدا تعالیٰ نے مجھے خواب میں دکھایا کہ لوگ حضرت خلیفہ مسیح الرابع (رحمہ اللہ) کا جنازہ پڑھنے کے لئے ایک صف میں کھڑے ہیں.لیکن اسی میں حضرت خلیفہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) خود بھی شامل ہیں.آپ کی دائیں طرف غالبًا حضرت مرزا مسرور احمد صاحب اور مکرم عطاءالمجیب راشد صاحب کھڑے ہیں.پھر دوسری طرف دیکھا جیسے لوگ بیت الفضل کے احاطے میں نیچے کھڑے ہوئے ہیں.سب سے آخر میں ایک شخص بیٹھا ہے.جو کہ بہت غمزدہ ہے میں ان کے پیچھے کھڑی ہوں.میرے ہاتھ میں دودھ کی گڑوی ہے.اس شخص نے میری طرف ہاتھ بڑھایا جیسے کچھ مانگ رہے ہیں.میرے دل میں آیا کہ انہیں کچھ پلانا چاہیے شاید انہیں بھوک پیاس لگی ہے.تو میں ان کو ایک بڑا پیالہ دودھ کا بھر کے دیتی ہوں جو انہوں نے پی لیا.اس کے بعد پھر میری طرف ہاتھ بڑھایا.میں نے اور بھر کے دے دیا.اس کے بعد لوگ کسی کو دیکھ رہے ہیں.کسی کی آواز آئی کہ "دلشاد " آ گیا.پھر میری آنکھ کھل گئی.جب صبح انتخاب ہوا تو حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کا چہرہ بالکل ویساہی

Page 714

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے غمزدہ تھا جیسا کہ میں نے خواب میں دیکھا.712 ( تاریخ تحریر 28 مئی 2004ء) ۲۳۲ مکرم محمد داؤد نعمان صاحب.حیدر آباد انڈیا 22 اپریل 2003ء کی رات M.T.A پر جب ہم سب لائیو (Live) ٹیلی کاسٹ دیکھ رہے تھے.مجلس انتخاب خلافت بیٹھ چکی تھی اور انتخاب عمل میں تھا.اس وقت نیت کے مطابق رات سوا دو سے اڑھائی بجے کے درمیان میں نے نفل ادا کئے.اس کے بعد اپنی عادت کے مطابق چھوٹی چھوٹی عربی دعا ئیں بھی پڑھیں.اور اٹھنے کے بعد جب میں نے اپنا ہاتھ جائے نماز اٹھانے کے لئے آگے بڑھایا تو اچانک میں نے صاف صاف ایک نظارہ دیکھا اور وہ یہ تھا کہ میں نے تین ہاتھ دیکھے جس میں سے دو ہاتھ حضرت خلیفہ المسیح الرابع (رحمہ اللہ ) کے تھے اور تیسر ا ہاتھ نئے خلیفہ کا تھا.اور یہ بھی دیکھا کہ جو انگوٹھی حضور ( رحمہ اللہ ) اپنے سیدھے ہاتھ کی چھوٹی انگلی میں پہنا کرتے تھے اسی انگوٹھی کو آپ نے نئے خلیفہ کے سیدھے ہاتھ میں پہنایا.اور اس نئے ہاتھ کے بیرونی حصے پر ایک کالے رنگ کا نشان میں نے واضح طور پر دیکھا.اس نظارے کے تقریباً اڑھائی گھنٹے بعد حضرت خلیفہ مسیح الامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنی پہلی عالمی بیعت لینے کے بعد جب دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے تو میں نے یہ غور کیا کہ

Page 715

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 713 حضور اقدس کے سیدھے ہاتھ کی چھوٹی انگلی کے ناخن پر ایک کالا نشان ہے جس کو ہم سب نے بھی دیکھا.( تاریخ تحریر 04/اکتوبر 2004ء) ۲۳۳ مکرم خالد سمیع چوہدری صاحب گلشن اقبال غربی کراچی میں خدا تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر حلفیہ بیان لکھ رہا ہوں جو کہ میری کیفیت خلیفہ اسح الخامس کے انتخاب کے دوران بمقام بیت الفضل لندن نماز مغرب اور عشاء تھی.وہ کچھ اس طرح سے تھی.نماز مغرب وعشاء جمع کی گئی اور اس کے بعد ہم تمام افراد جماعت اس طرح سے صفوں میں بیٹھ گئے اور نئے خلیفہ المسیح کے انتخاب کا انتظار کرنے لگے.هر آن درود شریف کا درد اور ساتھ یہ بھی دعا کر رہا تھا کہ اے خدا آنے والا ہر طرح سے جانے والے خلیفہ کا نعم البدل ہو.کہ انتخاب کے اعلان سے چند لمحے پہلے میری نظر آسمان پر تھی تو میں نے دیکھا کہ میری پیٹھ کی طرف سے ایک ستارہ ٹوٹا اور کافی دور تک نظر آیا اور قبلہ رخ جا کر اس کی روشنی ختم ہوگئی.اس نظارہ کو دیکھا تو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پیدائش کی جو نشانیاں بتائی گئی تھی کہ ان کی پیدائش پر بہت سارے ستارے آسمان سے ٹوٹیں گے تو دل کو ایک طرح سے یہ تسلی ہوگئی کہ انشاء اللہ آنے والا خلیفہ بھی خدا تعالیٰ کے فضل سے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی خصوصیات کا مظہر ہوگا.اس کے چند منٹ بعد مائیک سے جناب مولانا راشد صاحب کی آواز آئی کہ خدا تعالیٰ کے فضل سے نئے خلیفہ کا انتخاب عمل میں آگیا ہے.حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب

Page 716

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 714 خلیفہ المسیح الخامس منتخب ہو گئے ہیں.ان کے اعلان میں جو الفاظ مجھ تک پہنچے وہ یہ تھے کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث استخارہ میں تشریف لائے اور انہوں نے حضرت مرزا مسرور احمد کی بیعت لی.ان کے جو الفاظ میں نے نئے اور آخر میں مجھ کو خدا تعالیٰ کی طرف سے پہ تسلی ملی کہ پہلے جو ستارہ ٹوٹے دیکھا اور یہ نظارہ کہ حضرت خلیفہ اسیح الثالث بیعت لے رہے ہیں دل کو تسلی ہوئی کہ حضرت خلیفہ المسیح الثالث کو خدا تعالیٰ نے ناصر الدین کا خطاب عطا کیا تھا.انشاء اللہ یہ خلیفہ بھی ناصرالدین ہوگا.( تاریخ تحریر 02 نومبر 2005ء) ۲۳۴.مسز صفیہ بیگم صاحبہ دارالعلوم شرقی ربوہ انتخاب خلافت کی رات جب ہم لوگ ٹی.وی کے سامنے بیٹھے اس انتظار میں تھے." کہ خلیفہ کا چناؤ ہو اور ہمیں اطلاع ملے مجھے غنودگی ہوگئی.اور غیبی آواز آئی "میاں مسرور احمد " اسی وقت عاجزہ نے اپنے میاں کرامت اللہ فضل صاحب سابق معلم وقف جدید کو بتا دیا.کہ خلیفہ خامس میاں مسرور احمد صاحب بنیں گے.( تاریخ تحریر 19 نومبر 2005ء)

Page 717

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۲۳۵.مسز کنیز اختر صاحب اہلیہ محمد اسلم پرے جہلم 715 انتخاب خلافت کی رات مجھے خواب میں ایک بزرگ ملے ان کی سفید داڑھی تھی اور انہوں نے سفید سوٹ پہنا ہوا ہے.اور ان کا قد 5 فٹ 6 انچ ہے.اور ان کا نام بھی بتایا کہ مسرور احمد ہے.اور وہ آپ کے خلیفہ منتخب ہوئے ہیں.تاریخ تحریر 25 نومبر 2004ء) ۲۳۶ مکرم بشیر احمد گھمن صاحب کبیر والا ضلع خانیوال خاکسار نے خلافت خامسہ کے انتخاب سے قبل خواب میں دیکھا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کا چہرہ مبارک واضح طور پر میرے سامنے آیا ہے.لیکن خواب میں کچھ اور تفہیم نہ ہوئی کہ یہ کس کا چہرہ ہے کیونکہ خاکسار خلافت سے پہلے جب کہ آپ ناظر اعلیٰ تھے ، آپ سے مانوس نہیں تھا، نہ کبھی ملاقات ہوئی اور نہ ہی کبھی چہرہ دیکھا تھا.تاریخ تحریر 25 نومبر 2005ء)

Page 718

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۲۳۷ مکرم عبد الرحمن صاحب سرائے سدھو تحصیل کبیر والا ضلع خانیوال 716 انتخاب خلافت خامسہ کی رات خواب میں مجھے بتایا گیا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ بن گئے ہیں آپ کے نام سے خاکسار کو پہلے واقفیت نہ تھی مگر حضرت خلیفہ امسیح الرابع رحمہ اللہ کی وفات کے بعد آپ کا نام سنے کا موقع پیش آیا جب چوپڑہٹہ میں خدام کی آپس کی گفتگو میں یہ تذکرہ بھی ہوا کہ جناب محترم مرزا مسرور احمد صاحب ناظر اعلیٰ بھی خلیفہ بن سکتے ہیں.چنانچہ خاکسار کا دل پہلے ہی اس طرف مائل تھا کہ آپ خلیفہ بنیں گے.( تاریخ تحریر 26 نومبر 2005ء) ۲۳۸ مکر مہر زبیده بیگم صاحبہ اہلیہ کریم احمدنعیم صاحب ہیوسٹن امریکہ جس دن خلافت خامسہ کا انتخاب ہونا تھا.رات کو میں نے خواب دیکھا کہ حضرت مرزا شریف احمد صاحب جنہیں مجھے بچپن میں قریب سے دیکھنے کا موقع ملا تھا.کالی اچکن پہنے ہوئے کھڑے ہیں.ان کے ہاتھ میں کچھ کا غذات ہیں اور دھندلا سا نظر آیا کہ دو پگڑی والے کھڑے ہیں جن کو وہ کا غذات دے رہے ہیں.صبح اُٹھ کر میں نے یہ خواب اپنی بڑی بیٹی کو نیویارک میں سنائی اور کہا کہ شاید مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ بنیں گے.بہر حال دعا کرتے رہے اور اللہ تعالیٰ نے ہمارے غم کو خوشی میں بدلتے ہوئے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو تاج خلافت پہنا دیا.تاریخ تحریر 20 جون 2004ء)

Page 719

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۲۳۹ مکرم عرفان احمد مبشر صاحب معلم وقف جدیدر بوه 717 مورخہ 22 را پریل 2003ء کی رات جب خلافت خامسہ کا انتخاب ہونا تھا.خاکسار نوافل اور دعائیں اور درود شریف پڑھتا ہوا سو گیا.خاکسار نے خواب دیکھا کہ میں خود خلافت کے انتخاب کے سلسلے میں کاغذ پر خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے کچھ افراد کے نام لکھ رہا ہوں.( غالباً پہلا نام کیا لکھا بھول گیا ) اسی اثناء میں نام لکھتے لکھتے ساتھ والے کمرے میں چلا جاتا ہوں.یہ دفتر وقف جدید میں معلمین کے کلاس روم تھے.دوسرے کمرے میں ہمارے اساتذہ کرام معلمین کچھ کھڑے اور کچھ بیٹھے ہیں اور میں سامنے نگاہ کرتا ہوں تو حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو بیٹھے ہوئے پاتا ہوں.حضور نے ٹوپی اور سبز رنگ کا لباس پہن رکھا تھا.خاکسار کو تقریباً 3 بجے کے قریب جاگ آئی تو ٹی وی بھی آن کیا تو 3:45 پر MTA پر مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب نے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کا نام لے کر خلیفہ خامس ہونے کا اعلان کر دیا.تب میری سمجھ میں آیا کہ جس چیز کو ہم نہیں سمجھ سکتے وہ خدا تعالی ہمیں سمجھا دیتا ہے.حضور نے ٹوپی پہنی تھی کہ سبز کوٹ حضرت مسیح موعود علیہ السلام والا پہنایا گیا.اور سبز رنگ خوشی اور سبزی و بڑھوتری اور ازالہ غم کا ہوتا ہے.غرض خدا تعالیٰ نے بتایا کہ تم اپنے ذہنوں میں جو کچھ مرضی سمجھو مگر جو میں کرتا ہوں وہی ہوتا ہے.تاریخ تحریر 08 فروری 2006ء)

Page 720

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے ۲۴۰ مکرمه مه پاره طلعت صاحبہ بنت سید منصور احمد بشیر مربی سلسلہ تحریک جدید ر بوه 718 میں اللہ تعالیٰ کو حاضر ناظر جان کر حلفیہ بیان کرتی ہوں کہ اعلان خلافت خامسہ سے قبل اس رات اللہ تعالیٰ نے مجھے خواب میں دکھایا کہ MTA پر اعلان ہو رہا ہے کہ صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ منتخب ہو گئے ہیں.چنانچہ میں نے اسی وقت گھر والوں کو یہ بتا دیا.تاریخ تحریر 11 فروری 2006ء) ۲۴۱ مکرم طاہر منیر بھٹی صاحب مربی سلسلہ کنشاسا کونگو خاکسار خلافت خامسہ کے انتخاب کے دن فجر کے وقت دعا کرتے ہوئے غم زدہ حالت میں سویا تو خواب میں دیکھا کہ احباب بیٹھے کسی کا انتظار کر رہے ہیں اور پھر اچانک آواز میں شروع کر دیں کہ میاں صاحب آگئے میاں صاحب آگئے.جب یہ آواز سنی تو خاکسار کے ذہن میں حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کا نام تھا.جب MTA پر حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو دیکھا اور بیعت ہوئی تو آنکھوں سے اللہ تعالیٰ کی حمد کے آنسو جاری ہو گئے.الحمد للہ ثم الحمد للہ تاریخ تحریر 12 جنوری 2000ء)

Page 721

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۲۴۲.مکرم محمد کامل مبشر صاحب ٹھٹہ سندرانہ 0/P جنڈو بھروانہ ضلع جھنگ 719 انتخاب خلافت کی رات خاکسار کو نیند آ گئی تو خاکسارا اپنے ابا جان کو یہ کہہ کر سویا کہ جب نئے امام کا اعلان ہو تو مجھے جگا دیں.دوران نیند مجھے خواب آئی کہ مرزا مسرور احمد صاحب کو جماعت کا نیا امام منتخب کر لیا گیا ہے.اور جب نئے امام کا اعلان ہونے لگا تو ابو نے مجھے جگایا تو میں نے اُٹھتے ہی ابو کو بتایا کہ مجھے خواب آئی ہے کہ مرزا مسرور احمد صاحب نے امام منتخب ہو گئے ہیں تو ابو بہت حیران ہوئے اور مجھے بتایا کہ ہاں مرزا مسرور احمد صاحب ہی نئے امام منتخب ہوئے ہیں.اس سے پہلے خاکسار حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو کسی طرح بھی نہیں جانتا تھا.تاریخ تحریر 15 دسمبر 2005ء)........۲۴۳.مکرم راجہ نذیر احمد صاحب محمود آباد جہلم انتخاب خلافت کی رات سوتے وقت ناچیز یہ دعا کر کے سویا کہ اے خدا ! مجھے خواب میں بتادے کہ ہمارے پیارے خلیفہ کون ہوں گے.تو میں نے خواب دیکھا کہ ایک کمرہ بند ہے اور اندر انتخاب ہو رہا ہے باہر نیلے رنگ کی کرسیوں پر لوگ پریشانی اور بے قراری کے عالم میں کبھی اٹھتے ہیں اور کبھی بیٹھتے ہیں اور بڑی پریشانی کا عالم ہے.اتنے میں لوگ کہتے ہیں کہ مرزا مسرور احمد صاحب ہمارے خلیفہ بن گئے

Page 722

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 720 ہیں.اس وقت رات کے تقریباً ایک بج کر تمیں منٹ ہوئے تھے.اس کے بعد میری بیوی نوافل کے لئے اٹھی تو میں نے اسے بتایا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ مرزا مسرور احمد صاحب ہمارے نئے خلیفہ بن گئے ہیں اس کے بعد میں خود بھی اٹھا وضو کیا اور مسجد میں نماز پڑھنے چلا گیا جوں ہی میں بیت الذکر کے دروازے پر پہنچا تو وہاں دروازے پر ایک خادم کھڑا تھا اس نے مجھ سے ہاتھ ملایا اور کہنے لگا کہ مبارک ہو ہمارے نئے خلیفہ مرزا مسرور احمد صاحب بن گئے ہیں.یوں خدا تعالیٰ نے ناچیز کونئی خلافت بنے کی پہلے ہی خوشخبری دے دی.تاریخ تحریر 25 نومبر 2005ء) ۲۴۴ مکرم غلام محمد صاحب صدر جماعت احمد یہ بھون ضلع چکوال میں اللہ تعالیٰ کو حاضر ناظر جان کر لکھتا ہوں کہ خلافت خامسہ کے انتخاب سے قبل اسی رات میں اپنے گھر میں سویا ہوا تھا کہ خواب دیکھتا ہوں جس میں مجھے کسی کی یہ آواز سنائی دی کہ نئے خلیفہ حضرت میاں مسرور احمد ہیں.میں ابھی اسی حالت میں ہی تھا کہ اچانک میرے گھر کی گھنٹی ہوئی میں جلدی سے گھبرا کر اٹھا اور ٹائم دیکھا تو اس وقت رات کے دو بج کر بیس یا چھپیں منٹ ہوئے تھے میں جلدی سے دروازہ کی طرف گیا اور پوچھا کون ہے تو جواب میں مکرم عبدالقیوم ناصر صاحب مربی سلسلہ نے السلام علیکم کہہ کر کہا کہ انتخاب خلافت کی کارروائی M.T.A پر Live دکھائی جارہی ہے تو میں فور أبیت الذکر کی طرف چل دیا اور M.T.A پر انتخاب کی کارروائی دیکھنا شروع کر دی.

Page 723

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 721 میرے ذہن میں بار بار یہی بات گردش کر رہی تھی لیکن میں بار بار اپنی توجہ M.T.A اور درود پڑھنے کی طرف کرتا رہا.کافی وقت M.T.A دیکھنے کے بعد جب اجلاس کی کا رروائی مکمل ہوئی اور مکرم عطاء المجیب راشد صاحب نے اعلان کیا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ اسیح الخامس منتخب ہو گئے ہیں تو میرے دل و دماغ میں وہی آواز گونجنا شروع ہوگئی اور میری آنکھوں سے خوشی کے آنسو جاری ہو گئے اور زبان سے اللہ تعالیٰ کی حمد اور شکر کے کلمات جاری تھے.تاریخ تحریر 27 نومبر 2005ء) ۲۲۵ مکرم وقاص احمد صاحب سیٹلائیٹ ٹاؤن سرگودھا جس دن خلافت خامسہ کی بیعت کا دن تھا اسی دن صبح کے وقت میں نے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو بیت الذکر میں نماز پڑھاتے دیکھا اور میں حضرت مرزا صاحب کے ساتھ ہی کھڑا ہوں حالانکہ اس سے پہلے میں نے آپ کو نہیں دیکھا تھا.شام کو جب بیعت کا وقت ہوا اور آپ کو MTA پر دیکھا تو مجھے حیرانی ہوئی کہ آپ وہی ہیں.( تاریخ تحریر مئی 2003ء)

Page 724

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے اور ۲۴۶ مکرم رانا مبین کا شف خاں صاحب کا رکن دفتر آڈٹ صدر انجمن احمد یہ ربوہ 722 جس رات خلافت خامسہ کا انتخاب ہونا تھا.اس رات میں کافی دعا کرنے کے بعد چند گھنٹوں کے لئے سو گیا اور ارادہ کیا کہ اٹھ کر انتخاب کی کارروائی دیکھیں گے.میں نے ایک خواب دیکھا کہ میرا استقلال ملازمت کا معاملہ زیر کارروائی ہے اور مجھے کہا گیا ہے کہ آپ کو ناظر اعلیٰ صاحب "بیت الفضل اسلام آباد" میں بلا رہے ہیں.میں جب وہاں پہنچا تو تیسری منزل پر ایک شخص مجھے کہتا ہے کہ میاں صاحب آپ کو بلا رہے ہیں اور وہ آپ کو اچھی طرح جانتے ہیں آپ ایسے ہی پریشان ہیں.جب میں اندر داخل ہوا تو آپ نے کپڑے کے ساتھ گول پگڑی باندھی ہوئی تھی اور بڑی بڑی داڑھی رکھی ہوئی تھی.آپ نے پوچھا کہ استقلال کے لئے آئے ہو.میں نے عرض کیا جی ہاں تو آپ نے فر مایا کہ رپورٹس کیسی ہیں.میں نے عرض کیا کہ الحمدللہ ٹھیک ہیں.ویسے میں ایک رفیق حضرت مسیح علیہ السلام کا پوتا ہوں.تو آپ نے فرمایا کہ ہاں میں ان کو جانتا ہوں.پھر آپ نے مصافحہ اور تھپکی دیتے ہوئے فرمایا کہ مبارک ہو پھر میں سوچتا رہا کہ میاں صاحب نے اچانک داڑھی رکھ لی اور پگڑی باندھنی شروع کر دی ہے.اس اثناء میں آنکھ کھل گئی اور میں دار الضیافت گیا اور وہاں انتخاب کی کارروائی کے بعد اعلان ہوا کہ آپ خلیفہ منتخب ہو گئے ہیں تو پھر سمجھ میں آیا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے اشارہ بتایا تھا.( تاریخ تحریر 12 مئی 2003ء)

Page 725

723 خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے ۲۴۷ مکرم ایس فیاض اسلم صاحب تامل ناڈوانڈیا I would like to narrate a dream which Allah had shown me as a sign of mercy on the early morning of April 23rd, I was watching all the program in MTA at Moulvi Munir Ahmad Sahib Madras's house.I saw a dream in the night in which I was calling Moulvi Munir Ahmad Sahib in the morning and asked about the Inthikab result.He said.Hazrat Fazal-e-Umar was elected as the Khalifa.I wake and asked him, how I should call him? He replied Khalifa tul Masih Khamis.(This word "Khamis" I loses confirmed with Moulvi Sahib to be correct as I don't know Arabic much, and my mother tongue is Tamil.) Also he told me in the dream.Hazrat Fazal-e- Umar was elected the Khalifa, even as he was coming in a train and not yet reached London.He added, three other people's names were suggested.But it was Hazur (Mirza Masroor Ahmad) who was elected as the Khalifa tul Mashih V.(ترجمه) میں نے 23 را پریل 2003ء کی صبح کو ایک خواب دیکھا کہ میں فون کر کے مولوی منیر احمد صاحب سے خلافت کے انتخاب کا رزلٹ پوچھتا ہوں.وہ کہتے ہیں کہ حضرت فضل عمر خلیفہ

Page 726

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے 724 منتخب ہوئے ہیں.میں نے انہیں پوچھا کہ میں اب انہیں کیسے مخاطب کروں.انہوں نے جواب دیا خلیفہ اسیح الخامس کہہ کر.لفظ خامس کے بارہ میں بعد میں میں نے مولوی صاحب سے دریافت کیا کیونکہ مجھے عربی کا بالکل معمولی علم ہے اور میری مادری زبان تامل ہے.انہوں نے خواب میں مجھے کہا کہ حضرت فضل عمر خلیفہ منتخب ہوئے ہیں.ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ گاڑی پر سفر کر رہے ہیں اور ابھی لندن نہیں پہنچے.مولوی منیر صاحب نے خواب میں ہی مجھے کہا کہ تین دوسرے افراد کے نام پیش ہوئے ہیں.مگر حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کا انتخاب بطور خلیفتہ اسیح الخامس ہوا ہے.( تاریخ تحریر 23 را پریل 2003ء) مکرم افتخار احمد شاکر صاحب.انچارج معلمین نگر پارکرسندھ خلافت خامسہ کے انتخاب سے چند گھنٹے قبل مورخہ 23 اپریل کی رات 11 بجے میں نے خواب میں دیکھا کہ ربوہ میں خلافت کے انتخاب کے چار پانچ کونٹر بنے ہوئے ہیں.ہر ایک کونٹر پر ایک ایک آدمی کھڑا ہے ان میں دو آدمی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے خاندان کے ہیں اور باقی دو کو میں نہ پہچان سکا.بائیں طرف پہلے کونٹر پر حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کھڑے ہیں اور کونٹر کے باہر میں اس انتظار میں کھڑا ہوں کہ کس کے بارے میں اعلان ہوتا ہے تھوڑی دیر بعد اعلان کرنے والے نے اعلان کیا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو خلیفہ منتخب کیا جاتا ہے.اس اعلان کے فورا بعد سب سے پہلے میں نے حضور کو مبارک باددی اور مصافحہ کیا.اور اپنی

Page 727

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے : رویا، جگہ سے پیچھے آ گیا تا کہ حضور کے باہر نکلنے کے لئے راستہ صاف ہو جائے.725 حضور باہر احباب جماعت کی طرف بڑھے تو ایک بار پھر مجھ سے ملے اور ٹھہر کر مجھے کچھ ہدایات دینے لگے جن میں سے ایک ہدایت مجھے یاد ہے.حضور نے فرمایا کہ آپ نگر پارکر میں رہتے ہیں آپ وہاں پر اس طرح کام کریں کہ ہندؤں میں نو مبائعین لڑکوں کو مرکز بھیجیں اور ان کو وقف کرائیں.اس پر میں نے کہا حضور اس پر تو میں عمل کر رہا ہوں اس سال بھی میں نے دو نو مبائعین کو (جو کہ ہندؤں سے آئے ہیں ) وقف جدید معلمین کلاس میں بھیجا ہے اور وہ پڑھ رہے ہیں.اس پر حضور نے خوش ہو کر فرمایا یہ تو بہت اچھی بات ہے.اس تعداد کو مزید بڑھائیں.میں نے اسی وقت نیند سے بیدار ہو کر اپنی اہلیہ کوخواب سنادی تا کہ وہ گواہ بن جائے.( تاریخ تحریر یکم مئی 2003ء) ۲۴۹ مکرم سید خالد احمد شاہ صاحب ناظر مال خرچ ربوه خاکسار نے خواب تو نہیں دیکھا لیکن انتخاب خلافت کے موقعہ پر اللہ تعالیٰ نے جو راہنمائی فرمائی وہ خدا تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر بیان کر رہا ہوں.خلافت کے انتخاب کے موقعہ پر خاکسار نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ اے اللہ میاں! اس بات پر تو ہمارا یقین ہے کہ خلیفہ تو بنا تا ہے لیکن ووٹ ہم نے دینا ہے ہوسکتا ہے دل میں خیال رہے کہ اپنی پسند کے مطابق ووٹ دیا ہے اس لئے راہنمائی فرما کہ کون خلیفہ ہوگا.عین اسی وقت میری نگاہوں سے ہر چیز اوجھل ہوگئی حتی کہ اپنے وجود کا بھی احساس نہ رہا صرف ایک وجود نظر آیا

Page 728

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 726 جو حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ایدہ اللہ تعالیٰ کا وجود تھا اور ساتھ ہی آواز آئی "مرزا مسرور احمد " اس کے ساتھ ہی ہوش میں آگیا اور میرے سامنے اسی طرح لوگ بیٹھے ہوئے تھے جس طرح کہ پہلے بیٹھے ہوئے تھے.تاریخ تحریر 16 نومبر 2005ء) ۲۵۰ مکرم ناصر احمد مجوکہ صاحب قاسم روڈ ملتان کینٹ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کے بطور خلیفہ امسح انتخاب کے وقت جبکہ MTA پر ابھی میں نے آپ کو نہیں دیکھا تھا کہ مجھے آنحضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہو گئی.اس زیارت کے بعد میں نے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کو MTA پر دیکھا اور جو نہی آپ نے اپنی آنکھیں اوپر اٹھا ئیں اور کیمرہ نے Close up لیا تو مجھے بجلی کے کرنٹ کی طرح جھٹکا لگا کہ آپ کی اور آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں میں گہری مماثلت تھی (اگر چہ بناوٹ مختلف ہے ) اس کا اظہار میں نے اسی وقت بیت الاحمدیہ ملتان کینٹ میں موجود احباب سے کر دیا تھا.( تاریخ تحریر 2 دسمبر 2004ء).......

Page 729

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے 727 ۲۵۱ مکرم ذوالفقار علی صاحب سیکرٹری دعوت الی اللہ جماعت چوک دا تازید کا ضلع سیالکوٹ خلافت خامسہ کے انتخاب کی رات خاکسار کو مختلف دعاؤں کی توفیق مل رہی تھی تو اچانک تیزی سے تحریک ہوئی جس کا مفہوم یہ تھا کہ اب باقی دعائیں چھوڑ.مرزا مسرور صاحب کے لئے بطور خلیفہ دعائیں کرتا رہا.حضور کی مدد کے لئے میاں خورشید احمد اور ان کے ساتھی کے طور پر میاں انس احمد صاحب کے لئے دعا کیا کر.پھر دو یا اڑھائی منٹ بعد خلافت خامسہ کے انتخاب کا اعلان ہوگیا کہ حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب بطور خلیفتہ امسیح الخامس منتخب ہو گئے ہیں.( تاریخ تحریر 10 دسمبر 2005ء)........۲۵۲ مکرمه ماجده اکرم صاحبه صدر لجنہ دارالصدر شرقی ب ربوه یہ اس وقت کا واقعہ ہے کہ جب خلافت خامسہ کا انتخاب ہور ہا تھا.عاجزہ اپنے شوہر اور بچی کے ہمراہ لائیو نشریات پر خلافت خامسہ کا اعلان کا انتظار کر رہی تھی.بچی تو سو گئی تھی.ہم دونوں میاں بیوی کبھی لیٹ کر اور کبھی بیٹھ کر سراپا انتظار تھے.بے چینی بڑھتی جارہی تھی.کہ یکدم میرے شوہر مرزا محمد اکرم صاحب بولے کہ مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ بنیں گے.عاجزہ نے کہا کہ آپ کو قبل از وقت اس طرح نہیں کہنا چاہیے.مرزا صاحب کہنے لگے کہ ابھی ابھی ایک نظارہ

Page 730

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوا ہیں اور الہی اشارے دیکھا ہے.728 چند مرد خوب لمبے تڑنگے دیہاتی کوٹ امیر شاہ کی طرف سے آرہے ہیں اور ہمارے گھر واقع عقب فضل عمر ہسپتال کی سڑک پر چلے جارہے ہیں.ایک آدمی اونچی آواز میں باتیں کر رہا ہے.اور پنجابی میں کہتا ہے کہ اساں تے مسرور احمد نوں ملن جارہے آں " مرز اصاحب آگے ہو کر کہتے ہیں کہ مرزا مسرور احمد کو اُدھر یعنی بیت مبارک کی طرف اشارہ کر کے کہتے ہیں کہ وہ تو ادھر رہتے ہیں.مگر وہ شخص سنی ان سنی کر کے دوبارہ یہی بات دہراتا ہے.ساتھ ہی مرزا " صاحب ہوش میں آجاتے ہیں." ابھی ہم یہ باتیں کر رہے ہوتے ہیں کہ ٹی وی پر حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خلافت کا اعلان شروع ہو جاتا ہے.عاجزہ خدا تعالیٰ کو حاضر ناظر جان کر اس بات کی گواہ ہے کہ مندرجہ بالا واقعہ بالکل ت ہے.☆.......( تاریخ تحریر 11 مئی 2006ء) ۲۵۳.مکرم مبشر احمد طارق صاحب.مربی سلسلہ نظارت دعوۃ الی اللہ ربوہ حضرت خلیفہ امسیح الامس کے لئے خلافت کمیٹی کا اجلاس ہور ہا تھا تو خاکسار کی بیت الذکر میں آنکھ لگ گئی تو خواب میں آواز آئی کہ انتخاب مکمل ہو گیا ہے.اور خلیفتہ اسے منتخب ہو گئے

Page 731

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خوابیں اور الہی اشارے ہیں میں نے پوچھا " کون " تو بڑی واضح آواز آئی مسرور احمد اور ساتھ ہی آنکھ کھل گئی.729 تاریخ تحریر 05/جنوری 2004ء) ۲۵۴ مکرمہ طاہرہ نورین نثار صاحبہ.جرمنی جس رات خلافت خامسہ کا انتخاب تھا.میں ٹی وی (M.T.A) پر دیکھ رہی تھی.پھر سوا دو نفل ادا کروں.نفل ادا کرنے کے بعد M.T.A دیکھتے دیکھتے مجھے چند منٹ کے لئے نیند آگئی.سیف اللہ سیف اللہ کی آواز آئی اور میں جاگ گئی.ادھر ادھر دیکھا پھر M.T.A دیکھنے لگ گئی اور چند منٹ بعد خلافت خامسہ کا اعلان سنا.(الحمد للہ ) تاریخ تحریر 16 جون 2003ء) ۲۵۵.مسز امتہ الحفیظ صاحبہ اہلیہ چوہدری صادق علی صاحب.ناصر آباد شرقی ربوہ خلافت خامسہ کے انتخاب کے سلسلہ میں بیت الفضل لندن میں اجلاس جاری تھا اور عالمگیر جماعت احمدیہ کے تمام افراد کی طرح ہم بھی درد دل سے زیر لب دعاؤں میں مصروف MTA کے سامنے بیٹھے تھے.چند سیکنڈز کے لئے مجھے اونگھ آگئی.میں نے دیکھا کہ MTA پر امام

Page 732

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 730 عطاء المجیب راشد صاحب انگلش میں اعلان کر رہے ہیں کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ ایسے منتخب ہو گئے ہیں.میرے قریب ہی میری بیٹی سعدیہ بیٹھی تھی اور میرے میاں اپنے کمرے میں نفل پڑھ رہے تھے.میں نے ایک دم کہنا شروع کر دیا کہ اعلان ہوگیا ہے کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ منتخب ہو گئے ہیں.ہم تینوں کافی دیر تک MTA دیکھتے رہے لیکن MTA پر ایسے کوئی آثار نہ تھے سب لوگ ویسے ہی خاموشی سے زیر لب دعاؤں میں مصروف تھے.اس وقت مجھے پورا یقین تھا کہ میں نے جاگتی آنکھوں سے یہ نظارہ دیکھا ہے.کیونکہ میں بار بار کہہ رہی تھی کہ اعلان ہو چکا ہے.لیکن اس کے تقریباً آدھ گھنٹہ بعد جب امام صاحب نے فی الواقعہ اعلان _ii کیا تو مجھے یقین آیا کہ یہ خواب تھا.حضرت خلیفہ امسیح الرابع ( رحمہ اللہ ) کا جس دن وصال ہوا.یہ اس سے اگلی رات کا خواب ہے.میں نے دیکھا کہ میں حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کے گھر کے صحن میں کھڑی ہوں کہ صاحبزادی امتہ القدوس صاحبہ کمرے سے نکل کر صحن میں آتی ہیں اور باہر کے دروازے سے صاحبزادی امتہ الرؤف صاحبہ صحن میں داخل ہوتی ہیں.دونوں نے ایک جیسے سبز رنگ کے بہت خوبصورت لباس پہنے ہوئے ہیں.دونوں بہنیں بہت خوش ہیں اور گلے مل کر ایک دوسرے کو بار بار مبارک باد دے رہی ہیں.میں اس خیال سے ان کی طرف بڑھتی ہوں کہ ان کو مبارک باد دوں اور پوچھوں کہ کون خلیفہ منتخب ہوئے ہیں.کہ میری آنکھ کھل گئی.پہلا خیال میرے ذہن میں آیا کہ ان کے کوئی بہت قریبی رشتہ دار خلیفہ منتخب ہوئے ہیں.( تاریخ تحریر 18 دسمبر 2005ء)........

Page 733

خلافت خامسه : مبشر رویا ، خواہیں اور الہی اشارے -۲۵۶ مکرمه کلثوم اختر صاحبہ اہلیہ منور احمد صاحب کورٹر نمبر 107 صدر انجمن احمد بی ربوہ میں خدا کو حاضر و ناظر جان کر بیان کرتی ہوں کہ 731 جس وقت لندن میں انتخاب خلافت کا اجلاس ہورہا تھا مجھے کچھ نیند سی آ گئی.ایسی حالت تھی کہ نہ پوری طرح سورہی تھی اور نہ جاگ رہی تھی اور خواب میں کیا دیکھ رہی ہوں کہ ایک جگہ ہزاروں کی تعداد میں مچھلیاں جمع ہیں اور میں خانہ کعبہ میں کھڑی ہوں.حضرت میاں مسرور احمد صاحب اور آپ کی بیگم صاحبہ طواف کر رہے ہیں.اسی دوران ایک غیبی آواز آئی کہ انہوں نے خلیفہ بننا ہے اور اچانک میری آنکھ کھل گئی.اسی لمحے MTA پر اعلان ہو رہا تھا کہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلیفہ بن گئے ہیں.تاریخ تحریر 25 / مارچ 2004ء) ☆...۲۵۷ مکرمه رضوانه شفیق صاحب الیه قاضی شفیق احمد صاحب صدر جماعت احمدیہ آسٹریا جس روز حضرت خلیفہ امسح الرابع رحم اللہ کی وفات ہوئی.عاجزہ گھرپر MTA سے براه راست تمام نشریات دیکھ رہی تھی چونکہ میرے شوہر قاضی شفیق احمد صاحب وفات کے روز ہی لندن روانہ ہو گئے تھے سوا کیلی بیٹھی ٹی وی پر ہر ہرلحہ دیکھتی رہی.رات کو جب خلافت کمیٹی بیٹھی

Page 734

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 732 ہوئی تھی اور لوگ بے چینی سے دعائیں کرتے ہوئے خدا کی رحمت کے طلبگار تھے اور قدرت ثانیہ کا ایک نیا پہلو دیکھنے کے منتظر بیت الفضل کے دروازے پر نظریں جمائے بیٹھے تھے تو عاجزہ بھی یہ نظارہ MTA سے دیکھ رہی تھی کہ اچانک تھکن کی وجہ سے لمحہ بھر ٹیک لگا کر بیٹھ گئی مگر سمجھ نہیں آتا کہ نیند کی حالت ہے یا خیال کی حالت ہے مگر ایک دم نور ہی نور آسمان سے اترتا دکھائی دیا جو کہ بہت تیزی سے برق روئی سے زمین کی طرف بڑھتا ہے.دیکھتے ہی دیکھتے وہ نور اس جگہ میں جہاں خلافت کمیٹی بیٹھی ہے داخل ہو گیا ہے اس لحد دل میں یہ خیال بھی پیدا ہورہا ہے کہ اس بار خلیفہ اسیح کا نام حروف ابجد کے لفظ "م" سے شروع ہوگا لیکن دیکھتے ہی دیکھتے وہ نور "م " نامی شخص "مسرور " میں داخل ہو جاتا ہے اور یہ الفاظ دل میں گونجتے ہیں جو میرے منہ سے جاری ہو گئے کہ اللہ نے اپنا خلیفہ چن لیا ہے اور جس شخص میں اپنا نور بھرنا تھا بھر دیا.ایسے ہی عالم میں ایک دم جیسے میری آنکھ کھل گئی ہو یاوہ نظارہ ٹوٹ گیا ہو اور وہ کیفیت ختم ہو جاتی ہے.میرا جسم سخت کپکپانے لگا اور دل میں ایک خوف طاری ہو گیا کہ یہ میں نے کیا دیکھا ہے.کون سی کیفیت سے گزری ہوں مگر دل کو یہ کامل یقین ہو گیا کہ خدا تعالیٰ نے اپنا فیصلہ فرما دیا ہے لوگوں پر ظاہر ہونا باقی ہے اس کا اور میں نے اسی وقت اپنے شوہر قاضی شفیق صاحب کو فون کیا جو کہ بیت الفضل لندن کے باہر ہی بیٹھے ہوئے تھے اور سارا واقعہ بیان کیا اور کہا کہ خدا تعالیٰ نے اپنا خلیفہ منتخب کر لیا ہے اور یقینا بس اعلان ہونا باقی ہے چونکہ خدا نے اس عام بندے میں اپنا نور منتقل کر کے اسے خاص بندوں میں چن لیا ہے.اتنے میں انہوں نے مجھے فون بند کرنے کو کہا کہ کوئی اعلان ہونے لگا ہے.سو میں نے بھی یہ نظارہ اگلے ہی لحہ MTA پر براہ راست دیکھا.جس میں اعلان ہو رہا تھا کہ حضرت خلیفہ اسیح الخامس مرزا مسرور احمد ہمارے خلیفہ ہوں گے.خلافت خامسہ سے پہلے عاجزہ نے حضور کا نام کبھی نہیں سنا تھا اور نہ ہی عاجزہ حضور کو جانتی ہی تھی بلکہ یہ حقیقت ہے کہ میں اور میرے شوہر دنوں ہی اس نام سے ناواقف تھے اور

Page 735

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 733 خلافت کے منصب پر جب اللہ تعالیٰ نے حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کو فائز کیا تب ہی ہم دونوں نے یہ نام پہلی بار سنا اور حضور انور کو پہلی بار دیکھا.( تاریخ تحریر 30 اکتوبر 2005ء) ۲۵۸ مکرم مبشر مجید باجوہ صاحب مربی سلسلہ جو ہر ٹاؤن لاہور 1999ء کے رمضان المبارک میں خاکسار نے یہ خواب دیکھا تھا اور اس وقت حضرت خلیفہ امسیح الرابع کی خدمت اقدس میں تحریر بھی کر دیا تھا آپ نے جواب فرمایا تھا کہ للہ تعالیٰ مبارک فرمائے اور آپ کے خواب کی نیک تعبیر ظاہر فرمائے.میں نے خواب میں دیکھا کہ میں ایک بڑی سی شاہراہ پر پیدل چل رہا ہوں اور اس سڑک کا نام Queens Road ہے.میرے ہمراہ دائیں بائیں اور بھی بہت سے لوگ چل رہے ہیں اور ہمارے آگے آگے ذرافا صلے سے حضرت خلیفہ امسیح الرابع اپنی مخصوص رفتار میں تیز تیز چلے جارہے ہیں اور میں یہ محسوس کرتا ہوں کہ حضور کی رفتار اتنی تیز ہے کہ ہم آپ کے پیچھے اس رفتار سے چل نہیں پار ہے اور ہمارے اور حضور کے درمیان فاصلہ بڑھتا چلا جارہا ہے اور اس وجہ سے میں دل میں بے چینی محسوس کرتا ہوں اور پھر معا میں دیکھتا ہوں کہ ایک لمبا رسہ ہے جیسے رسہ کشی والا موٹا رسہ ہوتا ہے وہ حضور نے تھام رکھا ہے اور اسی فاصلے سے پیچھے ہم سب نے مضبوطی سے تھام رکھا ہے میں اپنے دائیں طرف والے شخص سے کہتا ہوں کہ کیا تمہیں معلوم ہے ہم کیسے چل رہے ہیں؟ وہ نفی میں سر ہلاتا ہے میں اسے کہتا ہوں کہ یہ ہم نہیں چل رہے بلکہ اس رسے کی وجہ سے حضور ہمیں کھینچ

Page 736

خلافت خامسه : مبشر رویا، خواہیں اور الہی اشارے 734 رہے ہیں ورنہ ہم حضور کی رفتار کا ساتھ نہیں دے پارہے تھے وہ کہتا ہے کہ ہاں یہی بات ہے حضور ہمیں کھینچے لئے جارہے ہیں پھر اچانک سامنے اسمبلی ہال دیکھائی دیتا ہے اور لوگ نعرہ تکبیر بلند کرتے ہیں جو انتہائی فلک شگاف ہیں میں سوچتا ہوں کہ میرا تو خیال تھا کہ تھوڑے سے لوگ ہمارے پیچھے چل رہے ہیں مگر یہ تو لاکھوں اور کروڑوں معلوم ہوتے ہیں تب ہی حضور آگے سے کچھ فرماتے ہیں مگر شور کی وجہ سے سنائی نہیں دیتا پھر دوبارہ حضور بڑی پر شوکت آواز میں فرماتے ہیں نعرہ لگاؤ یہ دیس ہمارا ہے "تب حضور مچھلی کی طرح تڑپ تڑپ کر یہ نعرہ لگاتے ہیں.یہ دیں اور ہم پیچھے سے کہتے ہیں."ہمارا ہے " اسی وقت حضور ہماری طرف رخ کرتے ہیں تو میں دیکھتا ہوں کہ حضور خلیفتہ امسیح الرابع نہیں ہیں اور چھوٹی چھوٹی داڑھی والا کوئی اور وجود ہے اور میں کہتا ہوں کہ حضور جوان ہو گئے ہیں تب میری آنکھ کھل گئی.اس وقت تو میں پوری طرح اس مضمون کو سمجھ نہیں پایا تھا مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کے مضامین آہستہ آہستہ کھل رہے.اَللهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَدٍ وعلى آل محمد كما صليت على ابراهيم وعلى آل ابراهیم انک حمید مجید.اللهم بارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت علی ابراهیم و علی آل ابراهیم انک حمید مجید..........

Page 736