Quranic_Prayers_Arabic_Urdu

Quranic_Prayers_Arabic_Urdu

اَدْعِیَۃُ القُرآن

قرآنی دعائیں اور انکی تاثیرات
Author: Other Authors

Language: UR

UR
Holy Quran

قرآنی دعاؤں کی عظیم الشان تاثیرات ہیں، کیونکہ یہ الفاظ میں دعا کرنا خدا نے اپنے برگزیدہ پیاروں کو خود سکھایا اور پھر قرآن کریم کی صورت میں قیامت تک اس طریق کو محفوظ کردیا ہے۔ ان دعاؤں میں انسانوں کے لئے طلب کے پیمانے اور عطا کرنے والے کی ناپیدا کنار وسعتوں کے اشارے میں موجود ہیں۔ ادعیہ القرآن کے سب سے بڑے رازدان حبیب کبریاء حضرت محمد مصطفیﷺ تھے، زیر نظر کتاب میں قرآنی دعاؤں کی تاثیرات بیان فرمودہ نبی کریم ﷺ کو یکجائی طور پر پیش کیا گیا ہے۔ بیسیوں قرآنی دعاؤں کو جامع عناوین کے تحت مرتب کرکے کتاب کے آخر پردعاؤں کا حروف تہجی کے اعتبار سے  ایک مفید انڈیکس بھی شامل کیا گیا ہے کہ اگر کسی کو کسی دعا کا پہلا لفظ یاد ہوتو وہ اس کی مدد سے باآسانی پوری دعا تک پہنچ سکتا ہے۔


Book Content

Page 1

ادعية القران قرآنی دعائیں أورر انکی تاثیرات

Page 2

رب العزت کے نام پیش لفظ کامل اور جامع دعا انڈکٹ حث نادانستہ زیادتی کی معافی کی دعا مغفرت و رحمت کی دعائیں اقرار ایمان اور حصول صالحیت کی دُعا گمراہ قوم کی بخشش کی دعا قہر خداوندی سے بچنے کی دعا اقرار ایمان و عمل اور اسکی قبولیت کی دعا 19 سب کچھ مولی کے حضور پیش کرنے کی ابرا ہی دنا و حصول مغفرت اور کینہ کے دور ہونیکی ودھا ۲۱ حسنات دین و دنیا کے حصول کی دُعا دنیا و آخرت کی بھلائی کی دعا جس نے رحمت خاص سے اپنے بندوں کو بارگاہ الہ وساوس شیطانی سے بچنے کی دعا ہدایت پر قائم رہنے کی دعا رحم و بخشش کی دعا ۱۰ فرشتوں کی مومنوں کے حق میں دعا 10 ظالم شوہر سے نجات کی دعا ۱۰ ظلم سے بچنے کی دعائے عبرت میں مقبول پاکیزہ کھلے خود سکھائے !!! ثبات قدم اور کفر کے مقابلہ پر صرت کی دعا 11 ظالم قوم کے فتنہ سے بچنے کی دعا عذاب الہی سے بچتے اور مغفرت کی دعائیں 5 ظالم بستی کے ظلم سے نجات کی دعا عفو و مغفرت اور نصرت طلبی کی دُعا ثابت قدمی اور انجام بخیر کی دعا دعائے رحمت و مغفرت 10 قوت و طاقت پا کر ظلم سے بچنے کی دعا ۱۴ علمی ترقی کی دعا ۱۶ شرح صدر اور تاثیر زبان کی دُعا ۲۲ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۴ ۲۵ ۱۲۵ ۲۶ لاعلمی میں سوائی سے بچنے کی دعا ۱۶ روحانی ترقیات اور مغفرت کی دعا مصیبت سے نجات کی دعا بدی کے مقابلہ کی دُعا شفایابی کی دعا مغفرت و رحمت کی دعا انجام بخیر کی دعا ۱۷ حصول خیر کی دعا 14 ۱۸ حصول رزق اور امن کی دُعائیں ۱۸ اولاد کیلئے دینی و دنیوی ترقی کی دعا ۲۷

Page 3

حواریان شیخ کی ایک ڈھا صالحیت کی دعا حالت مغلوبیت کی دُعا فیصلہ طلبی کی دعا والدین کے حق میں دعا منکرین و مکذبین کے بارہ میں دُعا ۳۲ کشتی پر سوار ہونے کی دعائیں والدین اور مومنوں کی بخشش کی دعا ۳۳ سواری کی دعا ام ۱۴۲ پیش لفظ حصول غلبہ قوت اور فراخی رزق کی دُعا ۳۰ پاکیزہ اولاد کے حصول کی دُعا نیچے فیصلہ و فتح مندی کی دعا ۳۱ بہتر وارث پیدا ہونے کی دُعا آنکھوں کی ٹھنڈک بیوی اور اولاد کیلئے دعا (۴۲۳ ماں باپ کتنے ارمانوں اور چاہ سے اپنے معصوم بچوں کی تربیت کرتے اور ۴۳ انہیں زبان سکھاتے ہیں.انہیں ابو امی کہنا اور پانی، دودھ، روٹی مانگنا بتا تے ۴۴ ہیں ، اور جب بچہ مانگنے کا سلیقہ سیکھ کر توتلی زبان میں تقاضا کرنے لگتا ہے تو پھر کتنے خوش ہو کر اس کی ضرورت پوری کرتے ہیں بعض دفعہ ان کم سن معصوموں کی طلب ۴۵ کی کوئی ادا دیکھ کر دل کرتا ہے کہ سب کچھ ان پر نچھاور کر دیا جائے.بایں ہمہ نہ تو ۴۵ ان معصوموں کی طلب کی کوئی حیثیت ہوتی ہے نہ دینے والے کی استطاعت کا کوئی پیمانہ سر اس کے مقابل پر ہمارے رب کریم نے جو ماں باپ سے کہیں زیادہ اپنی مخلوق ہدایت بنی نوع انسان کی دُعا و شمن پر گرفت کی دعا ۳۲ گم شدہ چیز کے لیے دعا ۳۴ تیک آغاز و انجام کی دعا مفسد قوم کے مقابل پر نصرت کی دُعا ۳۵ اعمال کی قدر دانی کی ڈھا نشان طلبی کی دعا بد اعمالی قوم کے بداثر سے بچنے کی دعا ۳۵ برگزیدہ بندگان خدا پر سلامتی کی دعا سے پیار کرتا ہے ہمیں خود مانگنے کے گر سکھائے ہیں یہ کہ کرکہ مجھ سے مانگو میں تمہیں عطا ۱۳۵ در بارالہی میں رجوع اور کامل ایمان کی دعا ۴۷ کروں گا.اور پھر خود دعاؤں کے وہ الفاظ بھی سکھائے کہ کس طرح کی محبت بھرے ۴۷ عاجزانہ الفاظ میں اپنے رب کے سامنے دست سوال دراز کرو ؟ کیا یہ سب کچھ حضرت موسیٰ کی دعائے شکرانہ فیصلہ یہ حق طلب کرنے کی دعا ۳۶ خدا تعالیٰ کی کفایت کی دعا ۳۶ دربار خداوندی سے فیصلہ طلبی کی دعا ۴۷ اس لیے نہیں کہ وہ اپنے بندوں کو نوازنا چاہتا ہے.یقینا یہ تو عطا کرنے کے بہانے ہیں اور رحمت باری بهانه می جوید کے مصداق.رحمت باری اور حصولِ آسانی کی دعا ۳۷ قوم کی تکذیب پر نصرت الہی کی دُعا صالح اولاد کی دعا ۳۷ ربانی وعدوں پر اظہار کی دعا فرمانبردار اولاد کے لیے دعا ۳۷ صبح و شام پڑھنے کی دعائیں | قرآنی دعاؤں میں ہمارے رب کریم نے طلب کے پیمانے بھی ہمیں خود ۴۸ عطا کیے اور عطا کرنے والے کی وسعتوں کے تجربے کراں کا تو کوئی حساب شمار ۵۱ والدین اور مومنین کے لیے دعائے مغفرت ۳۸ ہیم کے شرسے اپنی پناہ میں آنے کی دعائیں ۴۹ ہی نہیں.اس لیے ان قرآنی دعاؤں کی بہت عظیم تا ثیرات ہیں اوران عائی تاثیرات صلہ صالحیت اور جنت کی دُعا ۳۹ عبادات و دعاؤں کی قبولیت کی دعا کے سب سے بڑے راز دان یقینا ہمارے آقا و مولا حضرت محمدمصطفی صلی الہ علیہ ولی ہیں ۱۳۹ انڈکس ادعیہ القرآن - بترتیب ۵۲ وہ حبیب کیر یا دین کی زبان پر پہلی مرتبه ی الهامی دعا میں جاری ہوئی اور شرت قبول کو بنچین اگر حضرت آدم اور یونس علیہما السلام کو دعائیہ کلمات سکھا کر اور پھر قبول کر کے وطاقت کی دعا اور اصلاح اولاد کی دعا ۴۲۰ حروف تہجی -

Page 4

اُن کی نجات کے سامان کیئے گئے تو یہ کیسے ممکن ہے کہ نبیوں کے سردار محبوب خدا صلی اللہ علیہ وسلم کو سکھائی جانے والی دعائیں عظیم الشان تاثیرات کی حامل ا نہایت کامل اور جامع دُعا.الفاتحہ نہ ہوں.قرآنی دعاؤں کی یہ تاثیرات ہو ہمارے آقا و مولا نے خدا سے سورۃ فاتحہ کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فضل القرآن قرار دیا.علم پا کر بیان نہیں پہلی مرتبہ یکجائی طور پر ان دعاؤں کے ساتھ زیر نظر کتاب میں (مستدرک حاکم) پیش کی جارہی ہیں.یہ کوشش بھی کی گئی ہے کہ عامہ دعائیہ کتابوں میں جو دعائیں یا بی کریم صل اللہ علیہ ولم کو بذریعہ وحی یہ اطلاع دی گئی کہ ایک کامل دعا دعائیہ آیات درج ہونے سے رہ گئیں وہ بھی اس مجموعہ میں شامل ہو جائیں (ایسی جو اس سے پہلے کسی نبی کو عطا نہیں کی گئی وہ فاتحہ اور سورہ بقرہ کی آخری آیات دعاؤں کی تعداد قریباً ہوا ہے، پہلے دعائیہ مجموعوں میں موجودہ قرآنی ترتیب مد نظر ہیں جو بھی ان دعاؤں کے ذریعہ خدا سے مانگتا ہے اُس کی دعا قبول کی جاتی رکھ کر دعاؤں کے بعض اجزاء کی نسبت سے عام عنوان لگا کر دعا میں جمع ہوئی ہے.(صحیح مسلم) جبکہ اس رسالہ میں ایک طبعی ترتیب کے ساتھ نسبتا گزیادہ جامع عناوین تجویز حدیث قدسی ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں نے نماز کو اپنے اور بندے کر کے دُعائیں پیش کی جا رہی ہیں.نیز آخر میں حروف تہجی کے لحاظ سے کے درمیان تقسیم کر دیا ہے اور میرے بندے کو وہ کچھ ضرور طے گا جو اس دُعا دُعاؤں کا ایک انڈکس بھی پیش کر دیا گیا ہے تاکہ دُعا کا پہلا لفظ یا د ہونے میں اُس کے لئے مانگا گیا ہے.(صحیح مسلم) کی صورت میں بھی فوری طور پر مطلوبہ دعا عنوان کے تحت تلاش کی جاسکے.بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِه یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس دعائیہ مجموعے کی تیاری کے محرک ہمارے پیارے امام حضرت الْحَمدُ لِلهِ رَبِّ الْعَلَمِيْنَهُ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ خلیفتہ ایسیح الرابع ایدہ اللہ ہیں.اس عاجز نے ابتداء رسول اللہ کی دعاؤں مشتمل ایک مجموعہ ملِكِ يَوْمِ الدِّينِه اِيَّاكَ نَعْبُدُ وَ اِيَّاكَ تیار کیا ہو حضور انور نے طلب فرما کر بعد ملاحظہ پسند فرمایا اور ہدایت فرمائی کہ قرآنی دعائیں بھی اس نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ میں شامل کی جائیں.لہذا ایک الگ رسالہ میں ادعیہ القرآن اور ادعیتہ الرسول کو یکجائی طور صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِ پر بھی شائع کیا جا رہا ہے اور علیحدہ علیحدہ بھی ادعیہ القرآن اور ادعیہ الرسول کے بیجوئے الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ، آمين افادہ عام کے لیے پیش کیئے جارہے ہیں.ا گر قبول افتد ز ہے عز و شرف ! غَيْرِ میں اللہ کا نام لے کر جو بے حد کرم کرنے والا اور بار بار رحم کرنے والا دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ یہ پاکیزہ کوشش قبول فرمائے اور ہماری یہ سب ہے.پڑھتا ہوں.ہر قسم کی تعریف کا اسلامی آتی ہے (جو اتمام جہانوں دُعائیں قبول فرمائے جو خود اُس نے ہمیں اسی مقصد کے لیئے سکھائی ہیں.کارت (ہے).اور جزاء سزا کے دن کا مالک ہے.(اے خدا !) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ سے ہی مدد مانگتے ہیں.ہمیں سید ھے آمین.

Page 5

راستے پر چلا.اُن لوگوں کے راستے پر جن پر تو نے انعام کیا ہے.جن پر مع الشهدِينَ ) (آل عمران : ۵۲) نہ تو (بعد میں تیرا غضب نازل ہوا (ہے) اور نہ وہ (بعد میں) گمراہ اسے ہمارے رب ! جو کچھ تو نے اتارا ہے اُس پر ہم ایمان لے آئے ہیں.(ہو گئے) ہیں.اے خدا ہماری دعا قبول کر.اور ہم اس رسول کے متبع ہو گئے ہیں.اس لئے تو ہمیں گواہوں میں لکھ ہے.۲- اقرار ایمان اور حصول صالحیت کی تھا سب چھاپنے ولی کے حضور پیش کرکی براہیمی دعا قرآن شریف میں یہ دعا اس مخلص اور نیک گروہ سے منسوب ہے جو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اس دعا سے قبل قرآن شریف میں مومنوں کو غیر مذاہب بالخصوص عیسائیت میں سے حق کو شناخت کرنے کے بعد ایمان اُسوہ ابراہیمی اختیار کرنے کی تلقین کی گئی ہے.لائے اور یہ دعا کی : ربَّنَا آمَنَّا نَا كُتُبُنَا مَعَ الشَّهِدِينَ ، وَمَا لَنَا لا نُؤْمِنُ بِاللهِ وَمَا جَاءَنَا مِنَ الْحَقِّ ، وَنَطْمَعُ ان يُدخِلَنَا رَبُّنَا مَعَ الْقَوْمِ الصَّلِحِينَ.0 رَبَّنَا عَلَيْكَ تَوَكَّلْنَا وَاِلَيْكَ اَنَبْنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ (الممتحنه : ۵) اے ہمارے رب ہم تجھ پر توکل کرتے ہیں اور تیری طرف مجھکتے ہیں ، اور تیری طرف ہم کو لوٹ کر جانا ہے.(المائده : ۸۴-۸۵) ھ حسناتِ دین ودنیا کے حصول کی دُعا اے ہمارے رب ! ہم ایمان لے آئے ہیں میں ہمارا نام بھی گواہوں کے ساتھ لکھ ہے.اور کہتے ہیں کہ ہمیں کیا ہو گیا ہے ہم اللہ پر اور اس سچائی حضرت انس بن مالک سے کسی نے کہا کہ ہمارے لئے دعا کریں، حضرت پر جو ہمارے پاس آئی ہے ایمان نہ لائیں حالانکہ ہم خواہش رکھتے ہیں کہ مہارا ارب انس نے یہ دُعا پڑھی.اس نے مزید دعا کا تقاضا کیا تو حضرت انس ہم نے فرمایا ہمیں نیک لوگوں میں داخل کرے.تم اور کیا چاہتے ہو، تمہارے لئے دنیا و آخرت کی بھلائی تو مانگ چکا ہوں.-۳- اقرار ایمان و شل اور اسکی قبولیت کی دعا ( تفسیر قرطبی جزء ۲ ص ۲۳) حضرت انس کی ہی روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم می دعا بہت حواریان کسی ناصری علیہ السلام نے چاروں طرف شیخ کا انکار دیکھے کہ کثرت سے پڑھا کرتے تھے.(بخاری کتاب التفسير مدد کا نعرہ بلند کیا.شیخ پر ایمان لائے اور یہ دعا کی رَبَّنَا آمَنَّا بِمَا أَنْزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُولَ فَاكْتُبْنَا ربَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنةً وقِنَا عَذَابَ النَّارِه (البقره : ۲۲)

Page 6

ترجمہ : اے ہمارے رب! ہمیں ( اس دنیا کی زندگی) میں (بھی کامیابی کرتے تھے کہ اے دلوں کے پھیرنے والے میرے دل کو اپنے دین قائم کرے.(دے) اور آخرت میں (بھی) کامیابی (دے) اور ہمیں آگ کے عذاب آپ فرماتی ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! کیا دل بدل بھی جاتے ہیں ؟ حضور نے یہ قرآنی دعا پڑھ کر سنائی اور فرمایا کہ امکانی طور پر ہر انسان کے پھسلنے کا خطرہ سے بیچا.4- دنیا و آخرت کی بھلائی کی دعا ہوتا ہے اس لئے یہ دُعا کثرت سے پڑھنی چاہیے.(الدر المنشور للسیوطی جلد ۲حث) حضرت موسی علیہ السلام نے اپنی قوم کے لئے یہ دعا کی : وَاكْتُبْ لَنَا فِي هَذِهِ الدُّنْيَا حَسَنَةً وَ فِي الْآخِرَةِ إِنَّا هُدْنَا اليك (الاعراف: ۱۵۷) اور تو ہمارے لئے اس دنیا میں بھی سیکی لیکھ اور آخرمی زندگی میں بھی امیکی لکھے ) ہم تو تیری طرف آگئے ہیں.روایت ہے کہ حضرت سیدہ نواب مبار کہ بیگم صاحبہ نے رویا میں دیکھا کہ حضرت میسج موجود علیہ السلام فرماتے ہیں ہماری جماعت کو یہ دعا کثرت سے پڑ ھنوچا ہیئے.رَبَّنَا لا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِن لَّدُنكَ رَحْمَةً إِنَّكَ أَنْتَ الْوَهَّابُ.( آل عمران : ۹) اسے ہمارے ربت تو ہمیں ہدایت دینے کے بعد ہمارے دلوں کو کچھ نہ کر -- وساوس شیطانی سے بچنے کی دعا اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت کے سامان عطا کر.یقینا تو بہت ہی عطا کر نیوالا ہے.۹ - ثبات قدم اور کفار کے مقابلہ پر نصرت کی دُعا عمرو بن سعید روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں سوتے وقت پڑھنے کے لئے کچھ دعائیں سکھاتے تھے اُن میں شیطانی وساوس سے بچنے کی یہ ڈھا بھی شامل تھی :- (الدر المنثور للسيوطى جلده مثل ) رَبِّ أعوذُ بِكَ مِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ وَأَعُوذُ بِكَ رَبِّ أَن يَحْضُرُونَ.(المومنون : ۹۸، ۹۹) اسے میرے رب میں سرکش لوگوں کی شرارتوں سے پناہ مانگتا ہوں اور اے میرے رب با یکیں پناہ مانگتا ہوں اس ہے کہ وہ میرے سامنے آئیں.ہمیشہ ہدایت پر قائم رہنے کی دعا حضرت امیر سلام یہ بیان کرتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اکثر یہ دعا قرآن شریف سے پتہ چلتا ہے کہ حضرت طالوت (جلد عون اجب اپنے دشمن جالوت کے مقابل پر نکلے تو انہوں نے یہ دُعا کی جس کے نتیجہ میں خدا تعالیٰ نے ان کو فتح عطا کی اور ان کے دشمن کو سخت ہزیمت اٹھانا پڑی.(البقرہ) ربنا افرغ عَلَيْنَا صَبْرًا وَثَبِّتْ أَقْدَامَنَا وَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَفِرِينَ (البقرة : (۲۵) اسے ہمارے رب! ہم پر قوت برداشت نازل کر اور (میدان جنگ میں) ہمارے قدم جمائے رکھے اور (ان ) کافروں کے خلاف ہماری مدد کر.

Page 7

۱۳ ۱۲ مذاب الہی سے سینے مغفرت نیک انجام اور مع الابرارة (آل عمران : ۱۹۴) اسے ہمارے ریت یا ہم نے یقیناً ایک ایسے پکارنے والے کی آواز جو وعدہ الہی پورا ہونے اور روز قیامت ہوائی سے ایمان (دینے کے لئے بلاتا ہے (اور کہتا ہے) کہ اپنے رب پر ایمان لاؤ شنی بچنے کی دعائیں ! حضرت عائشہ بیان فرماتی ہیں کہ جب یہ دعائیہ آیات اتریں تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے روتے روتے نماز شروع کردی.حضرت بلال آپ کو نماز کی اطلاع کرنے آئے تو رونے کا سبب پوچھا.آپؐ نے فرمایا آج رات مجھ پر یہ آیات اُتری ہیں اور فرمایا بڑا بد بخت وہ شخص ہے جو یہ آیات پڑھے اور ان پر ہے پس ہم ایمان لے آئے اس لیے اسے ہمارے رب ! تو ہمارے قصور معاف کر اور ہماری بدیاں ہم سے مٹادے اور ہمیں نیکوں کے ساتھ (ملاکر) وفات دے.ام ربنا و اتنا ما وَعَدْتَنَا عَلَى رُسُلِكَ وَلَا تُخْزِنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّكَ لا تُخْلِفُ الْمِيعَادَه (آل عمران : ۱۹۵) اسے ہمارے رب ! ہمیں وہ (کچھ) دے جن کا تو نے اپنے رسولوں (کی تدیر نہ کرے.روایات سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم زبان پر اہم سے وعدہ کیا ہے اور قیامت کے دن ہمیں ذلیل نہ کرنا.تو اپنے روزانہ رات کے وقت ان آیات کی تلاوت کرتے تھے اور فرمایا کرتے تھے وعدہ کے خلاف ہرگز نہیں کرتا.کہ آل عمران کی آخری آیات رات کو پڑھنے والے کے لئے رات بھر کے قیام عفو و مغفرت ارحم اور دشمن متقابل نصرت طلبی کی جامع دعا کا ثواب لکھا جاتا ہے.(تفسیر قرطبی جلد ۴ ص ۳) -۱۰ - دَيَّنَا مَا خَلَقْتَ هَذا بَاطِلاً سُبْحَنَكَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِه ( آل عمران : ۱۹۲) یہ دعائیں سورۃ البقرہ کی آخری دو آیات مشتمل ہیں.حضرت ابو مسعود بیان کرتے ہیں کہ سورہ بقرہ کی آخری دو آیات رات کو پڑھ کر سونے والے کیلئے اسے ہمارے رب ! تو نے اس عالم کو لیے فائدہ پیدا نہیں کیا.تو بہت کافی ہیں.نیز عرش کے اُس خزانہ میں سے ہیں جو آج تک آنحضرت سے پہلے (ایسے بے مقصد کام کرنے سے) پاک ہے.پس تو میں آگ کے عذاب سے بچا.کسی نبی کو نہیں دیا گیا.(تفسیر طبری برد ۳ (۲۳۲) اور ہماری زندگی کو بے مقصد بننے سے بچالے).١١- رَبَّنَا إِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِيًا يُنَادِي لِلْإِيْمَانِ ان امنوا بِرَبِّكُمْ فَأَمَنَا ۖ رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَكَفِّرْ عَنَّا سَيَاتِنَا وَتَوَفَّنَا سورہ بقرہ کی آخری دونوں دعائیہ آیات کے بارہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم تاکید فرمایا کرتے تھے کہ ان آیات کو یاد کرو اور اپنے اہل و عیال کو یاد کراؤ.کیونکہ یہ صلواۃ ، قرآن اور دعا پر مشتمل ہیں.(الدر المنثور للسیوطی جلدا مث٣) اس جگہ ان دونوں آیات کا صرف دُعائیہ حصہ دیا جا رہا ہے :.

Page 8

۱۵ ۱۴ ۱۳ - سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا ةُ غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَاِلَيْكَ الْمَصِيرُه اے ہمارے رب ! ہم پر صبر نازل کر اور ہم کو مسلمان ہونے کی حالت میں ہم نے گنا اور اطاعت کی.اے ہمارے رب ہم تیر می بخشش طلب کرتے وفات دے.ہیں اور تیری ہی طرف ہمیں کوٹنا ہے.گناہوں کی بخشش اور اب اس سے بچنے کی دا ١٤ رَبَّنَا لا تُؤَاخِذْنَا إِن نَّسِينَا أَوْ أَخْطَا نا ربنا وَلَا تَحْمِلُ عَلَيْنَا إِصْرًا كَمَا حَمَلْتَهُ عَلَى الَّذِينَ یہ دعا خدا تعالیٰ سے بخشش طلب کرنے کے مضمون پشتمل ہے.نبی کریم من قَبْلِنَا رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لا طَاقَةَ لَنَا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جب اللہ تعالیٰ کسی قوم پر عذاب کا ارادہ به ج وَاعْفُ عَنّا وقفه وَاغْفِرْ لَنَا وقفه وارحمت الف کرتا ہے تو اُس کے تہجد گزاروں اور استغفار کرنے والوں پر نظر کرتا ہے اور انْتَ مَوْلنَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ.(البقره : ۲۸۷) پھر ان کی وجہ سے اُس عذاب کو ٹلا دیتا ہے.(تفسیر قرطبی جزء من ۳) ربنا اتنا آمنا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَقِنَا عَذَابَ (آل عمران : ۱۷) ترجمہ :.اے ہمارے رب ! اگر کبھی ہم بھول جائیں یا غلطی کر بیٹھی تو ہمیں النَّارِه سزا نہ دیجیو.اسے ہمارے اب ! اور تو ہم پر (اس طرح) ذمہ داری نہ ڈالیوتین طرح اے ہمارے رب ! ہم یقیناً ایمان لے آئے ہیں اس لئے تو ہمارے تو نے اُن لوگوں پر جو ہم سے پہلے (گزرچکے ہیں ڈالی تھی.اے ہمارے رب ! اور قصور ہمیں معاف کر دے اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچالے.اسی طرح ہم سے (وہ بوجھ) نہ اُٹھوا جس (کے اُٹھانے) کی ہمیں طاقت نہیں.اور ہم اپنی یاد تو گناہوں کی مغفرت نیز با قیم کی دعا سے در گزر کر اور ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم کر (کیونکہ) تو ہمارا آتا ہے.پس کافروں کے گروہ کے خلاف ہماری مدد کر.انبیاء پر ایمان لانے والے ان زبانی لوگوں کی اللہ تعالی تعریف کرتا ہے جنہوں نے اپنے نبیوں کے ساتھ ہو کر دشمن سے جنگ کی اور سستی نہیں دکھائی.۱۵ م ثابت قدمی اور انجام بخیر کی دعا قرآن شریف میں ان کی اس دُعا کا بھی ذکر کیا گیا ہے جس کے نتیجہ میںاللہ تعالیٰ نے در بابر فرعون میں جادو گر حضرت موسی علیہ السلام کے مقابلہ میں عاجز آکر اُن کو دُنیا و آخرت کے اجر عطا فرمائے.ایمان لے آئے تو فرعون نے اُنہیں سخت انتقام کی دھمکی دی اس کے جواب میں انہوں نے ایمان پر اپنی پختگی کا اظہار کیا اور یہ دعا کی.رَبَّنَا أَفْرِغْ عَلَيْنَا صَبْرًا وَتَوَفَّنَا مُسْلِينَ (الاعراف: ۱۲۷) ربَّنَا الْفِرُ لَنَا ذُنُوبَنَا وَإِسْرَافَنَا فِي أَمْرِنَا وَثَبِّتُ اقْدَامَنَا وَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَفِرِينَ (آل عمران : ۱۴۸) اے ہمارے رب ! ہمارے قصور (یعنی کوتاہیاں) اور ہمارے اعمال میں

Page 9

1 ہماری زیا دتیاں تمہیں معاف کر اور ہمارے قدموں کو مضبوط کر اور کافر لوگوں کے کو معاف نہ کرے اور رحم نہ کرے تو میں نقصان اُٹھانے والوں میں سے ہو جاؤں گا.خلاف ہماری مدد فرما.۱۸.دعائے رحمت و مغفرت ۲۰ مصیب سے نجات حاصل کرنے کی دُعا حضرت سعد بن ابی وقاص بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ سلم نے حضرت آدم علیہ السلام نے الہی حکم کے خلاف بھول کر وہ شجرہ چکھ لیا جس فرمایا کہ حضرت یونس نے مچھلی کے پیٹ میں جو دعا کی تھی کوئی بھی مسلمان وہ دعا کرے تو سے آپ کو روکا گیا تھا تو اللہ تعالیٰ نے آپ کو کچھ دعائیہ کلمات سکھائے جن کے قبولیت کا موجب ہوتی ہے.روایات میں ہے کہ اس دُعا کے بعد كذلك ننجی نتیجہ میں وہ اُن پر رجوع برحمت ہوا.(البقرہ : ۳۸.نیز الدرالمنثور جلد ۳ مث المؤمنین کا وعدہ ہے کہ جو مومن بھی اعتراف ظلم کر کے دُعا مانگے گا اُس کی دُعا ربَّنَا ظَلَمْنَا أَنفُسَنَا عَة وَإِن لَّمْ تَغْفِرُ لَنَا وَتَرْحَمْنَا قبول ہوگی.(تفسیر قرطبی جزء ۱۱ ص۳۳۲) لَنَكُونَ مِنَ الخَسِرِينَ (الاعراف : ۲۴) اے ہمارے رب ! ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا اور اگر تو ہم کو نہ بخشے گا اور ہم پر رحم نہ کرے گا تو ہم نقصان اُٹھانے والوں میں سے ہو جائیں گے.لا اله الا انت سبحنَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّلِمِينَ (الانبیاء : ۸۸) تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے.میں یقینا ظلم کرنے والوں میں سے تھا.١٩ حالت الاعلمی میں سوال سے بچنے کی دعا نے بخشش و رحمت ۲۱- بدی کے مقابلہ ہی طاقت حاصل کرنیکی دعا طوفان نوح میں جب حضرت نوح کا نا فرمان بیٹا بھی ہلاک ہونے لگا تو حضرت جب عزیز مصر کی بیوی اور دیگر عورتوں نے حضرت یوسف علیہ السلام کو نوح نے اپنے کانسر بیٹے کے متن میں دُعا کی جس پر عتاب ہوا کہ اپنے بڑے اعمال بدی کی طرف مائل کرنے کی تدبیر کی تو حضرت یوسف نے یہ عاجزانہ دعا کی میں کی وجہت وہ آلِ نوح میں شامل نہیں رہا.تب حضرت نوح نے یہ عاجزانہ دعا کے متعلق قرآن شریف میں ذکر ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس دُعا کو قبول کیا اور اُن کی جس پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے سلامتی اور برکات کا مژدہ منایا گیا.(ہود: ۴۹۷۵) عورتوں کی تدبیر سے حضرت یوسف علیہ السلام کو محفوظ رکھا.رب السجن احتْ إِلَيَّ مِمَّا يَدْعُونَنى إِلَيْهِ ، وَالا تَصْرِفْ عَنِّى كَيْدَهُنَّ أَصْبُ إِلَيْهِنَّ وَأَكُن مِّنَ رَبِّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ أَنْ اسْتَلَكَ مَا لَيْسَ لِي بِهِ عِلْمٌ وا لا تَغْفِرْ لِي وَتَرْحَمْنِي أَكُن مِّنَ الْخَسِرِينَ (و: ۴۸) اسے میرے ربت با لیکن اس بارہ میں تیری پناہ چاہتا ہوں کہ تجھ سے کوئی ایسا الجهلِينَ.(یوسف : ۳۴) سوال کروں جس کے متعلق مجھے حقیقی علم حاصل نہ ہو.اور اگر تو میری گزشتہ غفلت اے میرے رب ! جس بات کی طرف وہ مجھے ملاتی ہیں اس کی نسبت قید خا

Page 10

۱۹ میں جانا مجھے زیادہ پسند ہے اور اگران کی تدبیر کے نہیں) کو تو مجھ سے نہیں ہٹائیگا ایک شخص دیکھتے سے اچانک ہلاک ہو گیا تو اس پر حضرت موسی علیہ السلام نے یہ دعا کی توئیں اُن کی طرف جھک جاؤں گا اور جاہلوں میں سے ہو جاؤں گا.۲۲.بیماری سے شفایابی کی دعا جس کے بارہ میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ہم نے موسی کو معاف کر دیا.(القصص (لا) رب اني ظَلَمْتُ نَفْسِي فَاغْفِرْ لِي (القصص: ۱۷) اے میرے رب ! میں نے اپنی جان کو تکلیف میں ڈال دیا ہے پس تو میرے حضرت ایوب نے بیماری سے نجات کی اس دُعا میں اپنی حالت زار اس فعل پر پردہ ڈال اور بخش دے.کو پیش کر کے اس طرح رحم طلب کیا.یہ دعا قبول ہوئی اور معجزانہ طور پرانکی بیماری یار دُور ہوئی.حصول مغفرت اور رحمت کی دعائیں الي مشى الفرو انت ارحم الرحمين 10 الانبياء )) حضرت موسی علیہ السلام کی قوم سے غیر حاضری کے دوران جب بنی اسرائیل (اے میرے رب ! ) میری یہ حالت ہے کہ مجھے تکلیف نے آپکڑا ہے اور اے نے بچھڑے کو معبود بنا لیا تو حضرت مولی واپس تشریف لاکر اپنے نائب مع رجانشین بھائی ہارون سے سخت خفا ہوئے اور قوم کو بھی سرزنش کی جس پر آپ کی قوم نے خدا تو سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے.۲۳ خدا تعالی کواپنا کفیل بناکر حصول منفرت رحمت کی دوا یا اور کہا کہ کیا تو وہ کیا کہ یا تو وہ بھی کرسکتے ہیں.نادم ہو یہ دعا کی جسے قوم موسٹی کی دعائے تو یہ حضرت موسی علیہ السلام شرابیان لانے والوں کو لے کر دا مین محور میں نئی اشارہ ٢٥ - لَئِن لَّمْ يَرْحَمْنَا رَبُّنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ الْخَسِرِينَ.(الاعراف : ۱۵۰) کے ماتحت گئے تو وہاں زلزلہ آگیا.حضرت موسی علیہ السلام نے خیال کیا کہ شاید قوم انہوں نے کہا، اگر ہمارا رب ہم پر رحم نہ کرے گا اور ہمیں معاف نہ کرے گا نے کہا اگر ہمارا ہم پر نہ کرے اور معاف کرے تو ہم نقصان اُٹھانے والوں میں سے ہو جائیں گے.کے شرک کی سزا ہے ، جس پر آپ نے یہ دعا کی :.انت ولينا فَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا وَاَنْتَ خَيْرُ الْغَفِرِينَ ۲۶.اسی موقع پر حضرت موسی علیہ السلام نے اپنے بھائی ہارون اور اپنے (الاعراف : ۱۵۶) لئے مغفرت کی یہ دُعا کی :- تو ہمارا کفیل اور دوست ہے.پس ہم کو بخش دے اور ہم پر رحم کر اور تو رب اغفر لي وَلِأَخِي وَأَدْخِلْنَا فِي رَحْمَتِكَ وَانْتَ بخشنے والوں میں سے سب سے بہتر ہے ارحم الرحمين.(الاعراف: ۱۵۲) ۲۴- نادانستہ زیادتی کا اعتراف اور گائے بخشش اے میرے رب ! مجھ کو اور میرے بھائی کو بخش دے.اور ہم دونوں کو اپنی حضرت موسی علیہ السلام کے ہاتھوں دو جھگڑنے والوں کو چھڑاتے ہوئے رحمت میں داخل کردے اور تورحم کرنے والوں میں سب سے بڑا ہے.

Page 11

H ۲۷ گمراہ قوم کے لیے بخشش کی دعا ۲۹ حصول مغفرت اور کینہ کے دو رہنے کی مینا دعا حضرت ابو ذر بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک دفعہ ساری ایک صحابی رسول نے آنحضور صل اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی جضور رات نماز میں یہ دُعا پڑھتے رہے.میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! آپ کو تو سارا نے فرمایا یہ شخص ملتی ہے.حضرت عبد اللہ بن عمر کو تجسس ہوا کہ کس عمل پر خداستان قرآن حفظ ہے آپ کیوں ایک آیت ہی دُہراتے رہے ؟ رسول اللہ صلی اللہ کار فضل و احسان اس پر ہوا.چنانچہ آپ اس شخص کے پاس جا کر مہمان رہے اس نے علیہ وسلم نے فرمایا میں اپنی امت کے لئے دعا کرتا رہا.میں نے پوچھا جو اب کیا ملا ؟ خوب خاطر تواضع کی.ابن حمد کہتے ہیں میں نے رات تہجد پڑھی وہ سوئے رہے.صبیح فرمایا اگر وہ جواب بتا دوں تو اکثر لوگ نماز ترک کر دیں ا الا انتو لی ولی جلد ) میں نے نفلی روزہ رکھا انہوں نے نہ رکھا.تب میں نے پوچھ ہی لیا کہ رسول اللہ نے یہ دعا قرآنی بیان کے مطابق حضرت مسیح علیہ السلام نے اپنی قوم کے لئے کی تھی.فرمایا ہے تم جنتی ہو اپنا وہ عمل تو بتاؤ جو جنت کا موجب ہوا.انہوں نے کہا.آپ رسول اللہ سے ہی پوچھیں جنہوں نے آپ کو میرے جنتی ہونے کی خبر دی ہے.ابن حمرا آنحضور کے پاس آئے تو حضور نے فرمایا کہ اسے جا کر میری طرف سے کہو کہ اپنا إن تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ وَاِنْ تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ (المائده : ١١٩) (خدایا) اگر تو انہیں عذاب دینا چاہے تو وہ تیرے بندے ہیں اور اگر عمل بتا دے.تب اُس شخص نے بتایا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ میری نظر میں دنیا کی تو انہیں بخشتا یا ہے تو تو بہت غالب اور محنتوں والا ہے.کوئی حقیقت نہیں، جتنی مل جائے یا واپس چلی جائے مجھے اس کی پرواہ نہیں.دوسرے میرے دل میں کسی کے خلاف حسد یا کینہ نہیں.حضرت ابن عمر نے کہا بلا شبہ ۲۸- قہر خداوندی سے بچنے کی دعا اللہ نے آپ کو ہم پر فضیلت دی ہے.یہی دُعا اللہ تعالیٰ نے مومنوں کو سکھائی ربَّنَا اغْفِرُ لَنَا وَلا خَوَانِنَا الَّذِينَ سَبَقُونَا بِالْإِيمَانِ عباد الرحمن کی صفات بیان کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یہ رحمان ہے.(تفسیر الدر المنشور للسیوطی جلده (1990) خدا کے وہ بندے ہیں جو راتیں اپنے مولیٰ کے حضور سجود و قیام اور عبادات میں گزار دیتے ہیں اور غضب الہی سے بچنے کے لئے یہ دعائیں کرتے ہیں (التقرا مورد تا وَلا تَجْعَل في قُلُوبِنَا غِلَا لِلَّذِينَ آمَنُوا رَبَّنَا رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَهَنَّمَ ۖ إِنَّ عَذَابَهَا إنَّكَ رَءُوفٌ رَّحِيمُه والحشر: (1) اسے ہمارے رب ! ہم کو اور ہمارے ان بھائیوں کو بخش دے جو ہم سے پہلے كَانَ غَرَا ماه (الفرقان : ۶۶) اے ہمارے رب ! ہم سے جہنم کا عذاب ملا ہے.اس کا عذاب ایمان لاچکے ہیں.اور ہمارے دلوں میں مومنوں کا کینہ نہ پیدا ہونے دے اے ہمارے رب تو بہت مہربان (اور) بے انتہاء کرم کرنے والا ہے.ایک بہت بڑی تباہی ہے.

Page 12

۲۳ ۲۲ ۳۰.رحم پخشش کی دعا رَبِّنَا وَسِعْتَ كُلَّ شَيْءٍ رَحْمَةً وَعِلْمًا فَاغْفِرْ لِلَّذِينَ تابُوا وَاتَّبَعُوا سَبِيلَكَ وَقِهِمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے نماز میں پڑھنے کے لئے آنحضور صلی الہ علی کلم ربَّنَا وَادْخِلُهُمْ جَنَّتِ عَدْنِ الَّتِي وَعَدْتَهُمْ وَ سے کوئی دعا سکھانے کی درخواست کی حضور نے جو دعا سکھائی اس میں خاص من صَلَحَ مِنْ آيَاتِهِمْ وَازْوَاجِهِمْ وَذُريَّتِهِمْ طور پر خدا کی رحمت اور مغفرت طلب کی گئی ہے.جیسا کہ اس دعا میں ہر تغییر ا إِنَّكَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُهُ وَتِهِمُ السّيات وَمَنْ تَقِ السيّاتِ يَوْمَئِذٍ فَقَدْ رَحِمْتَهُ ، وَذَلِكَ الدر المنشور للسيوطي جلده مثا) حضرت عبد اللہ بن مسعود نے یہ دعائیہ آیت اور اس سے پہلے کی تین آیات هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُه" (المؤمن : ۸ تا ۱۰) پڑھ کر ایک بیمار پر دم کیا وہ اچھا ہو گیا.آپ نے فرمایا کہ خدا کی قسم یقین و ایمان اے ہمارے رب! ہر ایک چیز کا تو نے اپنی رحمت اور علم سے احاطہ کیا رکھنے والا انسان یہ آیات پہاڑیو بھی پڑھے تو وہ جگہ چھوڑ دے.ہوا ہے.پس تو بہ کرنے والوں کو اور اپنے راستہ کے اوپر چلنے والوں کو معاف ( تفسیر قرطبی جزء ۲ ص۱۵) فرما اور ان کو دوزخ کے عذاب سے بچالے.اے ہمارے رب ! اور ان کو اور رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَاَنْتَ خَيْرُ الرَّحِمِین (المومنون: 19) ان کے باپ دادوں اور ان کی بیویوں اور ان کی اولاد میں سے جو نیک ہوں نہیں ے میرے رب ! معاف کر اور رحم کرے اور تو سب سے اچھا رحم کرنے والا ہے ان جبلتوں میں داخل کر مین کا تونے ان سے وعدہ کیا ہے یقینا تو غالب حکمت والا ہے.اور ان کو بُرائیوں سے بچائے.اور جیسے تو اس دن برائیوں کے نتیجہ ) سے ۱۳۱- فرشتگان عرش کی مومنوں کے حق میں عاجزانہ جائیں اتنے ہے نے اسے اس پر کیا اور بہت بڑی کامیابی ہے.یا کا ایک ایک ان کے وارنا الالات ان کی کیا خدا کی راه من علم برداشت کرنیوالی بیوی ی تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور فرمایا کہ میں بھی تمہیں خدا کی عظمت کی ایک بات بتاتا ہوں اور پھر آپ نے عرش بردار فرشتوں کا ظالم شوہر سے نجات کی دعا ذکر فرمایا.جو خدا تعالی کی عظیم الشان مخلوق ہیں.تغیر الدر النور السيول ماده ای اساسی یی بن معاذ رازی کہا کرتے تھے کہ ایک فرشتہ و عرش بھی مومنوں کے فرعون جو اپنی مومنہ بیوی پر بھی تبدیلی مذہب کے باعث جبر و تشدو روا رکھتا لئے استغفار کرے تو بخشش کی توقع ہے کجا یہ کہ تمام عرش بردار فرشتے ان کے تھا، اس کے مظالم سے بچنے کی یہ دعا اُس کی بیوی نے کی.روایات میں مذکور ہے کہ دعا قبول ہوئی اور فرعون کی بیوی کو اسی دنیا میں جنت کا گھر دکھایا گیا.لئے بخشش طلب کر رہے ہیں.(تفسیر قرطبی جزء ۱۵ ۲۹۵۵)

Page 13

۲۵ ۲۴ رب ابنِ لِي عِنْدَكَ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ وَنَجِّنِي مِنْ ۳۵- ظالم بستی کے ہلکے ظلم سے چنے اور ہجرت کی عا فِرْعَوْنَ وَعَمَلِهِ وَنَجِّنِى مِنَ الْقَوْمِ الظَّلِمِينَ.(التحریم: ۱۲) حضرت عبد اللہ بن عباس ( جن کی والدہ ام فضل ابتدائی زمانے میں ایمان اے خدا ! تو اپنے پاس ایک گھر جنت میں میرے لئے بھی بنا دے اورمجھ کو لے آئی تھیں بیان کرتے تھے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مکہ سے ہجرت کر جانے فرعون اور اس کی بد اعمالیوں سے بچا.اور اسی طرح (اسکی ظالم قوم سے نجانے کے بعد میں اور میری والدہ بھی مکہ کے ان کمزور بچوں اور عورتوں میں شامل تھے جن الملوک انجام یک نظلم سے بچنے کی دعاے رب کا وار کا ذکر قرآن شریف میں ہے کہ وہ ہجرت کے لئے نصرت الہی کی دعائیں کرتے ہیں.(بخاری کتاب التفسیر) فتح مکہ کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے ان مظلوموں کو اہل مکہ اصحاب اعراف (یعنی کامل مومن ) جب جنت کے بعد جہنم کا نظارہ سے ظلم سے نجات دی.کریں گے تو معایہ دعا پڑھیں گے.(الاعراف: ۴۷، ۲۸) ربَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ هذه الْقَرْيَةِ الظَّالِماهْلُهَا دينَا لا تَجْعَلْنَا مَعَ الْقَوْمِ الظَّلِمِينَ (الاعراف : ۴۸) وَاجْعَلْ لَنَا مِن لَّدُنكَ نَصِيرًا (النساء : 44) اے ہمارے رب! انہیں ظالم قوم میں سے مت بنائیں.اے ہمارے رب! ہمیں اس بستی سے جس کے رہنے والے ظالم ہیں کال ۲۲- ظالم قوم کے فتنہ سے بچنے کی دُعا اور اپنی جناب سے ہمارا کوئی دوست بنا کر بھیج) اور اپنے حضور سے رکھی لا کو) ہمارا مدد گار بیار کو کھڑا کیا.حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اپنی قوم میں ایمان لانے والی نوجوانوں کی ۳۶- قوت و طاقت پا کر ظلم سے بیچنے کی دُعا قلیل تعداد کو نصیحت کی کہ اب ایمان لائے ہو تو خدا پر تو قتل کرنا جس کے جواب میں انہوں نے یہ دعا کی :- عَلَى اللهِ تَوَكَّلْنَا رَبَّنَا لا تَجْعَلْنَا فِتْنَةٌ لِلْقَوْمِ گویا اپنی قوم سے عضو کے سلوک کی تعلیم دی گئی العلمين ، وَنَحْنَا بِرَحْمَتِكَ مِنَ الْقَوْمِ الْكَفِرِينَ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فتوحات کے وعدوں کے ساتھ یہ دعا سکھا کر رَبِّ إمَّا تُريَى مَا يُوعَدُونَ هُ رَبِّ فَلَا تَجْعَلْنِي في القَوْمِ الظَّلِمِينَ ) (المؤمنون : ۹۵،۹۴) ہم اللہ تعالیٰ پر ہی بھروسہ رکھتے ہیں.اے ہمارے رب انہیں رانا عالمی لانے میرے رب ! اگر تو میری زندگی میں وہ کچھ دکھا دے جس کا ان سے لوگوں کے لئے فتنہر کا موجب نہ بنا.اور اپنی رحمت سےہمیں کافر و و ا ظلم سے نجات کے وعدہ کیا جا رہا ہے.تواے میرے رب ! تو مجھے ظالم قوم میں سے نہ بنائیوں

Page 14

F ان کے گناہوں کا ازالہ فرما کر اپنی رضا کی میتوں میں جگہ دے گا.ان مؤمنوں کے آگے ۱۳۷ علمی ترقی کی دُعا اور پیچھے نور ہوگا اور وہ یہ دعا کریں گے :.نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے فیصلوں میں اللہ نور عطا کرنے کیلئے ربنا آتمِعْ لَنَا نُوْرَنَا وَاغْفِرْ لَنَاءِ إِنَّكَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ ی یہ دعا سکھائی گئی : رَبِّ زِدْنِي عِلْمًا (له : ۱۱۵) اے میرے رب ! میرے علم کو بڑھا.قديره (التحريم : 99) اے ہمارے رب! ہمارا اور ہمارے فائدے کے لئے پورا کر دے اور تمہیں معاف فرما، تو ہر چیز پر قادر ہے.۳۸ شرح صد سہولت مراور زبان میں اثر پیدا ہونے کی دعا ہم حالت اسلام پر موت اور انجام بخیر کی دعا حضرت موسی علیہ السلام کو جب دور باید فرعون میں جاگر فرمان الہی پہنچانے کا حکم حضرت یوسف علیہ السلام کو قید کے ابتلاء کے بعد جب اللہ تعالیٰ نے حکومت ہوا تو انہوں نے یہ دعا کی حضرت اسماء بنت عمیس بیان فرماتی ہیں کہمیں نے سولالله عطا کی اور آپ کے بھائی والدین کولے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ نے کو شیر پہاڑ کے دامن میں میں دعا کرتے دیکھا.آپ بارگاہ الہ میں عرض کر رہے تھے کہ شکرانہ کے طور پر یہ دعا کی یہ نہ مولی میں تجھے سے وہی دعا مانگتا ہوں جو میرے بھائی موسی نے مانگی.رَبِّ قَداتَيْتَنِي مِنَ الْمُلْكِ وَعَلَّمْتَنِي مِنْ تَاوِيلِ تفسير الدر المنثور السيولى بلاد الاحاديثِ فَاطِرَ السَّمَوتِ وَالْأَرْضِ تَعَه أَنْتَ وَلِي ۲۹۵ بالصَّلِحِينَ (یوسف : ۱۰۲) رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي ، وَيَسْرُ إِلَى امْرِي ، وَاخْلُك فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ : تَوَفَّنِي مُسْلِمًا وَ الْحِقْنِي عُقْدَةً مِّن نِّسَانِي ، يَفْقَهُوا قَوْلِي ، (۴ : ۲۶ تا ۲۹) اے میرے رب !میرا سینہ کھول دے.اور جو مجھ پر فرض ڈالا گیا ہے اس کو اے میرے رب ! تو نے مجھے حکومت کا ایک حصہ بھی خطا کیا ہے اور پورا کرنا میرے لئے آسان کر دے، اور اگرمیری زبان میں کئی گرہ ہو تو اسے بھی کھول غیر الرویا کا بھی کچھ علم تونے مجھے بخشا ہے.(اسے) آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے دے.(حتی کہ لوگ میری بات آسانی سے سمجھنے لگیں.والے تقریبی دنیا اور آخرت (دونوں) میں میرا مددگار ہے.(جب بھی میری موت کا وقت آئے ) مجھے اپنی کامل فرماں برداری کی حالت میں وفات دے اور صالحین ۳۹.ترقیات روحانی اور مغفرت الہی کی دعا کی جاعت کے ساتھ ملا دے.اللہ تعالی مومنوں کو تو بہ النصوح کی تعلیم دیتا ہے جس کے نتیو میں اللہ تعالیٰ

Page 15

۲۹ ۰۴۱ ۲۱ - حصول خیر کی عاجزانہ دعا اولاد کیلئے دینی ودنیوی ترقیات کی تھا حضرت عبداللہ بن عباش بیان کرتے ہیں کہ حضرت موسی علیہ السلام کی حالت حضرت ابراہیم علیہ اسلام نے اپنی اولاد کی دینی و دنیوی ترقیات کے لئے یہ اس دعا کے وقت فاقہ سے ایسی ہو چکی تھی کہ کھجور کے ٹکڑے کے بھی محتاج تھے.دُعا بھی کی ہے.( تفسير الدر المنشور للسیو علی جلد (۱۳۵) پھر خدا نے نہ صرف اُن کے قیام و طعام ۳ مدبنا إني أسكنتُ مِنْ ذُرِّيَّتِي بِوَادٍ غَيْرَ وَى زَرْع کا بندوبست کیا بلکہ غریب الوطنی میں گھر بارا ور شادی کا انتظام بھی کر دیا.عِنْدَ بَيْتِكَ الْمُحَرَّمِ رَبَّنَا لِيُقِيمُوا الصَّلوةَ رب الى ربما أنزَلْتَ إِلَيَّ مِنْ خَيْرٍ فَقِيره (اقصص ۲۵) فَاجْعَلُ افَئِدَةً مِّنَ النَّاسِ تَهْوِي إِلَيْهِمْ وَارْزُقُهُمْ ه اے میرے رب ! اپنی بھلائی میں سے جو کچھ تو مجھ پر نازل کرے میں اُس کا من الموتِ لَعَلَّهُمْ يَشْكُرُونَ (ابراہیم : ٣٨) اے ہمارے رب ! میں نےاپنی اولاد میں سے بعض کو تیرے معزز گھر کے پاس محتاج ہوں.حصول رزق اور امن کی دعائیں ایک ایسی وادی میں جس میں کوئی کھیتی نہیں ہوتی لا بسایا ہے.اسے ہمارے رب ! میں نے ایسا اس لئے کیا ہے تا وہ عمدگی سے نماز ادا کریں پس تو لوگوں کے دل ان حضرت ابراہیم علیہ السلام نے تعمیر بیت اللہ کے وقت شہر مکہ کے پرامن کی طرف جھکا دے اور انہیں مختلف پھلوں سے رزق دیتارہ تا کہ وہ ہمیشہ شہر ہونے، اس کے باشندوں کے رزق ملنے اور اولاد کے شرک و بت پرستی سے تیرا شکر کرتے رہیں.بچنے کی جو دعائیں کیں وہ سب مقبول ہوئیں.(تفسیر الدرالمنثور جلد ۴ صلات) ۴۴- رَبِّ اجْعَلْ هَذَا الْبَلَدَ امِنَّا وَاجْنُبْنِي وَبَنِي ۲ - رَبِّ اجْعَلْ هَذَا بَلَدًا مِنَّا وَارْزُقُ أَهْلَهُ مِنَ الثَّمَوتِ مَنْ أمَنَ مِنْهُم بِاللهِ وَالْيَوْمِ الأخر ان تَعْبُدَ الْأَصْنَاءَ (ابراہیم : ۳۶) اے میرے رب ! اس شہر یعنی مکہ کو امن والی جگہ بنا اور مجھے اور میرے بیٹوں (البقره : ۱۲۷) کو اس بات سے دور رکھ کہ ہم معبودان باطلہ کی پرستش کریں.اے میرے رب ! اس جگہ کو ایک پرامن شہر بنادے اور اس کے ۴۵ - حواریان شیح کی ایک دُعا باشندوں میں سے جو بھی اللہ پر اور آنے والے دن پر ایمان لائیں انہیں ہر قسم کے پھل عطا فرما.سواریان شیخ کے اصرار پر کہ ہم پر مائدہ آسمانی نازل ہوا اور رزق میں فرانی عطا ہو حضرت مسیح علیہ السلام نے یہ دُعا کی جس کے جواب میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ

Page 16

۳۱ (المائدہ : ۱۱۳ تا ۱۱۶) مائدہ تو عطا کروں گا لیکن اس کی ناشکری کرنے والوں کو سخت بعبرتناک سزا دوں گا.بِغَيْرِ حِسَابِ (آل عمران : ۲۷ ۲۸) (تو کہ اے اللہ ! بو سلطنت کا مالک ہے تو جیسے چاہتا ہے سلطنت عطا للهُمَّ رَبَّنَا اَنْزِلْ عَلَيْنَا مَائِدَةً مِّنَ السَّمَاءِ تَكُونُ کرتا ہے اور جس سے چاہتا ہے سلطنت لے لیتا ہے، جسے چاہتا ہے غلبہ بخشتا لنا عيد الاولنا واخِرِنَا وَايَةً مِنْكَ وَارْزُقْنَا ہے اور جسے چاہتا ہے ذلیل کر دیتا ہے سب بھلائی تیرے ہی ہاتھ میں ہے اور وانت خير الرزقين (المائده (110) تو یقیناً ہر ایک چیز پر قادر ہے.تورات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات اسے اللہ اے ہمارے رب! ہم پر آسمان سے دکھانوں سے بھرا ہوگا مشقت میں داخل کرتا ہے اور بے جان سے جاندار نکالتا ہے اور جیسے چاہتا ہے بے حساب تار جو ہم (مسیحیوں) میں سے پہلے حصہ کیلئے بھی عید کا موجب ہو اور آخری حصہ کیلئیے دیتا ہے.بھی بعید ( کا موجب ہو اور تیری طرف سے ایک نشان (ہو) اور تو اپنے پاس سے) ۴۷.سچے فیصلہ اور فتح مندی کی دُعا ہم کو رزق دے اور تو رزق دینے والوں میں سے بہتر رزق دینے والا ہے.حضرت عبداللہ بن عباس بیان کرتے ہیں کہ حضرت شعیب نے قوم کی ہدایت حصول غلی قوت قرض سے نجات اور فراخی رزق کی کھا سے ملا ہو ا ا ا ا ا ا ا ا ا ا ا ا ا ا ا ا ا ا ا ا ا ا ا ا دا اے.ی کو لیے یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ کو قرض سے نجات کے لیے یہ دو تباہ و برباد ہو کر رہ گئی.(تفسیر قرطبی جز ده ما۲۵) آیات پڑھنے کی نصیحت کی اور فرمایا جو مصیبت زدہ مسلمان ران آیات کو پڑھے گا وسعَ رَبُّنَا كُلَّ شَيْءٍ عِلْمًا عَلَى اللَّهِ تَوَكَلْنَا رَبَّنَا اللہ تعالیٰ اس کا قرض اور مصیبت دور کر دے گا ، مقاتل کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے افْتَحْ بَيْنَنَا وَبَيْنَ قَوْمِنَا بِالْحَقِّ وَانْتَ خَيْرُ جب فارس و روم پر غلبہ چاہا تو آپ کو یہ دعا سکھائی گئی.تفسیر قرطبی نیز وہ ما) الْفَاتِحِينَ.(الاعراف (٩٠) اللَّهُمَّ مُلِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِي الْمُلْكَ مَنْ تَشَاءُ وَ ہمارا رب ہر چیز کا کامل علم رکھتا ہے.ہم اللہ پر ہی تو مل کرتے ہیں.اسے تَنْزِعُ المُلكَ مِمَّنْ تَشَاءُ وَتُعِزُّ مَنْ تَشَاءُ وَ ہمارے رب! ہمارے اور ہماری قوم کے درمیان سچ کے مطابق فیصلہ کر دے تُذِلُّ مَنْ تَشَاءُ بِيَدِكَ الْخَيْرُ إِنَّكَ عَلَى كُلِّ اور تو سب فیصلہ کرنے والوں سے بہتر ہے.شَيْءٍ قَدِيرُه تُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَ تُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ وَتُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَ تُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَتَرُرُهُ مَنْ تَشَاءُ ۴۸ - حالت مغلوبیت میں دعائے المدد حضرت نوح علیہ السلام کی قوم نے جب اُن کی تکذیب میں بعد کر دی اور جھوٹا

Page 17

۳۲ ۳۲ مجنون اور برا کہا تو سخت دق ہو کر حضرت نوح نے اپنے ربت سے یہ دعا کی :- انِّي مَغْلُوبٌ فَانتَصِرُ (القرد (1) رب لا تذر عَلَى الارْضِ مِنَ الْكَفِرِينَ دَبَّارًا إِنَّكَ إن تَذَرْهُمْ يُضِلُّوا عِبَادَكَ وَلَا يَلِدُوا إِلَّا فَاجِرًا کہ (اے میرے رب !) مجھے دشمن نے مغلوب کر لیا ہے میں تو میرا بہار ہے.كفاراه (نوح : ۲۸۱۲۷) حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو یہ دعا الماما ان الفاظ میں سکھائی گئی: رَبِّ إِنِّي مَغْلُوبٌ فَانْتَصِرُ ۴۹ - فیصلہ طلبی کی دُعا اے میرے رب ! زمین پر کوئی گھر کا فروں کا باقی نہ رہے.اگر تو ان کو اسی طرح چھوڑ دیگا تو یہ تیرے دوسرے بندوں کو بھی گمراہ کردیں گے اور وہ فابر کفر کرنے والے کے سوا کوئی بچہ نہ بنیں گے.حضرت نوح علیہ السلام نے قوم کی تکذیب سے تنگ آکر فیصلہ کن نشان طلب ال.اپنی اپنے والدین اور مومنوں کی بخشش کی دعا حضرت نوح نے منکرین ومحمد مبین کے خلاف الہی فیصلہ طلب کر کے پھر مومنوں کیا جس میں اپنی اور اپنی جماعت کی نجات کی دعا کی.اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ہم نے اس دعا کو قبول کیا اور ان کی قوم کو طوفان میں فرق کر کے نور اور ان کی قوم کو بھری ہوئی کے حق میں یہ دعا کی :- کشتی میں بچالیا.(الشعراء : ۱۱۸ تا ۱۲۱) رَبّ اِن قَوْمى كَذَّبُونِ ، فَا فَتَحْ بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ فَتْحًا ونجى وَمَنْ مَّعِي مِنَ الْمُؤْمِنِينَ (الشعراء: ١١٨ ١١٩) اے میرے رب ! میری قوم نے مجھے جھٹلا دیا ہے.پس تو میرے اور اُن کے درمیان ایک قطعی فیصلہ کر اور مجھے اور میرے ساتھی مومنوں کو (دشمن کے) شر سے بچائے.۵۰ مینگرین اور مکذبین کے بارے میں دُعا رب اغفر لي ولوالدي وَلِمَنْ دَخَلَ بَيْتِي مُؤْمِنًا و المؤمنينَ وَالْمُؤْمِنتِ ، وَلَا تَزه التعليمين الانباراه (نوح : ۲۹) اے میرے رب ! مجھے اور میرے ماں باپ کو اور ہر اس شخص کو جو میرے گھر میں مومن ہو کر داخل ہوتا ہے اُس کو بخش دے اور تمام مومن مردوں اور تمام مویشی رتوں کو بھی اور یوں ہو کہ خالہ صرف تباہی میں ہی ترقی کریں ان کو کامیابی نصیب نہ ہو.۵۲.ہدایت بنی نوع انسان کی دُعا حضرت قتادہ کہتے ہیں کہ حضرت نوح نے اپنی قوم کے خلاف بالآخر تعمیر بیت اللہ کے وقت حضرت ابراہیم علیہ السلام نے جو دعائیں کیں ان میں اُس وقت بد دعا کی جب آپ پر وحی ہوئی کہ اب تیری قوم میں سے اور کوئی شخص بنی نوع انسان کی ہدایت کے لیے عظیم الشان دعا بھی کی میں کے بارے میں نبی کریم ایمان نہیں لائے گا.(ہود:۳۷) ( تفسير الدر المنثور جلده منا) صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے کہ میں اپنے باپ ابراہیم کی دُعا کا نتیجہ ہوں.(تغییر قریبی جزء ثانی من)

Page 18

۳۵ ۳۴ رَبَّنَا وَابْعَثُ فِيهِمْ رَسُولًا مِّنْهُمْ يَتْلُوا عَلَيْهِمْ الك ويعلمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَيُزكيهم ۵۲ معد قوم کے مقابل پڑ گائے نصرت حضرت لوط علیہ اسلام نے اپنی قوم کو جب غیر اخلاقی حرکتوں سے باز رہنے إنَّكَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ (البقره: ۱۳۰) اور اسے ہمارے رب ! ( ہماری یہ التجا بھی ہے کہ تو انہی میں سے ایک کی تلقین کی تو انہوں نے جواب میں کہا کہ اگر تو سچا ہے تو عذاب لے آ.اس پر حضرت ایسا رسول مبعوث فرما جو انہیں تیری آیات پڑھ کر سنائے اور انہیں کتاب و ٹوٹ نے یہ دعا کی : حکمت سکھائے اور انہیں پاک کرے.یقینا تو ہی غالب اور حکمتوں و ہے.رب انصرني عَلَى الْقَوْمِ الْمُفْسِدِينَ (المكبرت (۳) اسے میرے رب ! مفسد قوم کے خلاف میری مدد کر.۵۳ - دشمن پر گرفت کی دُعا ۵۵- بداعمال قوم کے بداثر ا سے بچنے کی دعا حضرت موسی علیہ السلام کی اس دعا کے متعلق اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ موسل علیہ السلام کو اُن کی دعا کی قبولیت کی اطلاع دی گئی اور انہیں ثابت قدمی اختیار کرنے اور جاہلوں کی پیروی نہ کرنے کی ہدایت دی گئی.ربَّنَا إِنَّكَ آتَيْتَ فِرْعَوْنَ وَمَلَا لَا زِينَة وَأَمْوَالًا في الحيوةِ الدُّنْيَا رَبَّنَا لِيُضِلُّوا عَنْ سَبيلكَ.ربنا الطمس عَلَى أَمْوَالِهِمْ وَاشْدُدْ عَلَى قُلُوبِهِمْ فَلَا يُؤْمِنُوا حَتَّى يَرَوُا الْعَذَابَ الْأَرْلِيْمَه (يونس : ١٩) اسے ہمارے رب ! تو نے فرعون (کو) اور اُس کی قوم کے بڑے لوگوں کو حضرت لوط علیہ السلام کی قوم کو نصیحت کے جواب میں جب قوم نے یہ چمکی دی کہ اسے لوط ! اگر تو بانہ نہ آیا تو تجھے ملک بدر کر دیا جائے گا.تو انہوں نے یہ دُعا کی جس کے متعلق اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ہم نے یہ دعا قبول کی اور لوط اور اس کے اہل کو رسوائے اس کی بیوی کے نجات دی.اور ان کی قوم کو ہلاک کر کے رکھ دیا.(الشعراء : ۱۶۶ تا ۱۷۴) رب نجوى واهلى مِمَّا يَعْمَلُونَ (الشعراء : ۱۷) اے میرے رب مجھے اور میرے اہل کو ان کے اعمال سے نجات دے.(اس) ورلی زندگی میں زینت کے سامان) اور اموال دیے رکھتے ہیں مگر اسے ۵۶ - نافرمان قوم کے مقابل نشان طلب کرنے کی دعا ہمارے ربت ا نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ وہ تیرے رستہ سے (لوگوں کو برگشتہ کر رہے ہیں.پس اسے ہمارے رب ! ان کے مالوں کو برباد کردے اور ان کے دلوں پر بھی سزا نازل کر جس کا یہ نتیجہ نکلے کہ جب تک وہ درد ناک عذاب نہ دیکھے ہیں ایمان نہ لائیں.حضرت موسی علیہ السلام نے اپنی قوم کو ارض مقدسہ پر فتح کی خبر دیک اس میں داخل ہونے کا حکم دیا تو انہوں نے انکار کیا.اس پر حضرت موسی علیہ اسلام نے یہ دعا کی جیسی کے نتیجہ میں چالیس سال کے لیے یہ سرزمین قوم سولی پر حرام کر دی گئی.(الماده ۳۲تا۱۷)

Page 19

٣٩ رب اني لا املك إِلَّا نَفْمِن وَايى فَا فُرُقُ بَيْنَنَا وَ بيْنَ الْقَوْمِ الْفُسِقِينَ.( المائدہ : ۲۶) اے میرے رب ! میں اپنی جان کے سوا) اور اپنے بھائی کے سوا کسی اوئی پر ہرگز تصرف نہیں رکھتا اس لیے تو ہمارے درمیان اور باقی لوگوں کے درمیان امتیاز کردے.ریلی کی والے شکرانہ اوظالم تو سب رات کی دعا حضرت موسی علیہ السلام سے نادانستہ ایک شخص قتل ہو گیا جس پر انھوں نے اور اسے کا فرو ! تو تم باتیں کرتے ہو ان کے خلاف اُسی سے مدد مانگی جاتی ہے.۵۹ رحمتِ باری کے حصول اور معاملہ ہمیں آسانی کی دعا اصحاب کہف کے ذکر میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ وہ چند نوجوان تھے ہو تو جیب کی حفاظت کے لیے غاروں میں روپوش ہو گئے اور وہاں یہ دعائیں کرتے رہے :.رَبَّنَا اتِنَا مِن لَّدُنكَ رَحْمَةً وَهَيَ لَنَا مِنْ أَمْرِنَا رَشَدًاه (الكهف : 11) اے ہمارے رب ! ہمیں اپنے حضور سے (خاص) رحمت عطا کر اور ہمارے لیے ہمارے (اس) معاملہ میں رشد و ہدایت کا سامان مہیا کر.بخشش کی دعا کی.اللہ تعالٰی نے مغفرت کی اطلاع کر دی جس پر حضرت موسی نے یہ دعائے شکرانہ کی :- رب بما انعمتَ عَلَى فَلَن أكون ديرا لِلْمُجْرِمِين.القصص : ۱۸) ی ہے وہ کون ہے جو امام کا ہمیں بھی بھی مجرموں میں اے میرے رب ! چونکہ تونے مجھ پرانعام کیا ہے میں بھی کبھی مجرموں میں سے کسی مجرم کی مدد نہیں کروں گا.۵۰ فیصلہ بر حق طلب کرنے کی دُعا حضرت قتادہ کہتے ہیں کہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کئی جنگ در پیش ہوتی تو اس موقع پر بالخصوص یہ دعا کرتے.(تفسیر الدر المنشور السيوطي جلد م م ) رب الحكم بالحَقِّ وَرَبُّنَا الرَّحْمَنُ الْمُسْتَعَانُ عَلَى مَا تَصِفُونَ.(الانبياء : ۱۱۳) اے میرے رب ! تو حق کے مطابق فیصلہ کر دے اور ہمارا رب تو رحمان ہے 4 - صالح اولاد کے لیے دُعا حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے مشن کے جاری رہنے کے لیے صالح اولاد کی یہ دعا کی جس کے نتیجہ میں ان کو ایک تعلیم لڑکے کی بشارت علی با القصاقات : ۱۲۱۱) رَبِّ هَبْ لى من الصلحين.(الصافات : ١٠١) اے میرے رب ! مجھے نیکو کا نہ اولاد بخش - ۱- فرمانبردار اور عبادت گزار اولاد کی دعا یہ دعا بھی حضرت ابراہیم علیہ السلام نے تعمیر بیت اللہ کے وقت کی جب آپ حضرت اسمعیل کے ساتھ بیت اللہ کی تعمیر نو کر رہے تھے.ربَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَيْن لَكَ وَمِنْ ذُريَّتِنَا أُمَّةً مُسْلِمَةٌ لكَ من وَارِنَا مَنَا سَكَنَا وَتُبْ عَلَيْنَا

Page 20

۳۹ ۳۸ انك انت التَّوَّابُ الرَّحِيمُه ( البقره : ۱۲۹) ۱۳- قوت فیصلہ صالحیت ایک شہرت اور اسے ہمارے رب! اور ہم یہ بھی التجا کرتے ہیں کہ) کہ ہم دونوں کو اپنا فرمانروا (بندہ) بنائے اور ہماری اولاد میں سے بھی اپنی ایک فرماں بردار جماعت (بتا) اور ہمیں ہمارے (مناسب حال) عبادت کے طریق بتا اور ہماری طرف (اپنے) جنت کی دُعا بی کریم صلی الہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ انسان وضو کر کے اللہ کے نام سے فضل کے ساتھ تو بقیہ فرما.یقینا تو اپنے بندوں کی طرف) بہت تو بقیہ کرنے والا ابرا ہیم علیہ السلام کی یہ دعا کرے تو اللہ تعالیٰ اس کو جنت کا کھانا پینا عطا کرتا (اور) ہار ہا نہ رحم کرنے والا ہے.ہے، اُس کی بیماری کو گناہوں کا کفارہ بتا دیتا ہے اور اُسے سعادتمندوں والی ۶۲.اپنے اور اولاد کے قیام عبادت اور والدین نیز تنگی اور شمار والموت نصیب ہوتی ہے گناہ اور مندر کی جھاگ کے شہداء برابر ہوں بخشے جاتے ہیں.اُسے قوت فیصلہ اور صالحیت عطا ہوتی ہے.اور عام مومنوں کی مغفرت کی دُعا دنیا میں اُس کا ذکر باقی رکھا جاتا ہے.(تفسیر الدر المنشور للسیوطی جلد ہم ملت) حضرت ابن جریجی کہا کرتے تھے کہ ابرا میں اُمت ہمیشہ عبادت پر قائم رہی علامہ شعین کہتے تھے کہ حضرت نوح اور ابراہیم علیہ السلام نے عام مومن مردوں اور عورتوں کی بخشش کی جو دعا کی ہے اس سے جتنی خوشی مجھے ہوتی ہے وہ نیا جهان کے مال و دولت ملنے سے بھی نہ ہوتی.(تفسیر الدرالمنشور للسيوطي جلد من) رب اجعلني مُقِيمَ الصَّلوةِ وَمِنْ ذُرِّيَّقِ رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاءه رَبَّنَا اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَالْمُؤْمِنين يَوْمَ يَقُومُ الْحِسَابُه (ابراهیم : ۴۲۷۴۱) رب هب إلى حكما و الْحِقْنِي بِالصَّلِحِينَ ، وَاجْعَلْ لقديمَان صِدْقٍ فِي الْآخِرِينَ ، وَاجْعَلْنِي مِن وَرَلَهِ جَنَّةِ النَّعِيمِ (الشعراء: ۸۴ تا ۸۶) اے میرے ربت امجھے صحیح تعلیم عطا کر اور نیکیوں میں شامل کر.اور بعد میں آنے والے لوگوں میں ہمیشہ قائم رہنے والی تعریف مجھے بخش.اور مجھے نعمتوں والی جنت کے وارثوں میں سے بنا.۶۴ غیر معمولی حکومت مطاقت کی دُعا (اے) میرے رب مجھے اور میری اولاد میں سے ہر ایک کو محمدگی سے نماز ادا کرنے والا بنا.(اے ہمارے رب ! ہم پر فضل کر) اور میری دعا قبول فرما.اے میرے رب ! جس دن حساب ہونے لگے اُس دن مجھے اور میرے والدین کو اور تمام مومنوں کو بخش دے.حضرت سلیمان علیہ السلام کی یہ دعا قبول ہوئی اور بڑے بڑے سرکش لوگ اُن کے مطیع ہو گئے.حضرت سلمہ بین الاکوع کہتے ہیں کہ نبی کریم صل للہ علیہ وسلم جب کوئی دعا کرتے

Page 21

۴۱ تو اُس میں اللہ تعالیٰ کی صفت و کتاب کا بطور خاص ذکر فرماتے.مشال یہ کہتے ملفات شکر نعت اور صالحیت کی دوسری شما ربي الأعلى الوهاب - پاک ہے میرا رت جو عطا کرنے والا ہے.(تفسیر الدر المنثور للستو ملی جلد ۴ ص۲۱۳) جیسا کہ حضرت سلیمان کی اِس دُعا میں ذکر ہے.حضرت سلیمان علیہ السلام کا لشکر جب وادمی نملہ کے پاس سے گزارا اور وہ رب اغفر لي وَهَبْ لَى مُلكًا لَا يَنْبَغِي لِأَحَدٍ مِّنْ بَعْدِى قوم اُن کی ہیبت سے اپنے گھروں میں داخل ہوگئی یہ واقعہ دیکھ کر حضرت سلیمان نے بے اختیار یہ دعا کی.(النمل : ۲۰۱۱۹) إِنَّكَ أَنْتَ الْوَهَّابُ.(ص: ۲۶) اے میرے رب ! میرے عیبوں کو ڈھانک دے اور مجھ کو ایسی بادشاہت عطا کر تو میری بعد میں آنے والی اولاد کو ورثہ میں نہ ملے یقینا تو بڑا بخشنہار ہے.رب اور عين ان اشكر نعمتك التي أَنْعَمْتَ ملح وعلى والدي وأنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَهُ وَادْخِلْنِي بِرَحْمَتِكَ فِي عِبَادِكَ الصَّلِحِين ٥ (النمل : ٢٠) شکر نعمت، اعمال صالحہ اور اصلاح اولاد کی دعا اے میرے رب ! مجھے توفیق دے کہ تیری نعمت کا جو تونے مجھ پر اور میرے روایات میں ذکر ہے، اس دعا کے مانگنے والے اول حضرت ابو بکر تھے جن کی یہ والد پر کی ہے شکریہ ادا کر سکوں اور ایسا مناسب عمل کروں جسے تو پسند فرمائے.دعا یوں قبول ہوئی کہ ائی کے والدین، بھائی اور ساری اولاد نے اسلام قبول کر لیا.اور (اے خدا) اپنے رحم کے ساتھ تو مجھے اپنے بزرگ بندوں میں داخل کر.تغير الد المنشور للسيوطى جلده ص۳) ۶۷.پاکیزہ اولاد کے حصول کی دُعا رب أوزعني أن أشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَي وعلى والدي وأن أعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَهُ وَأَصْلِحْ لِي في ذريتي إني تُبْتُ اِلَيْكَ وَإِنِّي مِنَ الْمُسْلِمِينَ.(الاحقاف : (۱۴) حضرت ذکریا نے حضرت مریم کے پاس (جو ان کی کفالت میں تھیں، بے موسم کے پھل دیکھ کر پوچھا کہ یہ کہاں سے آئے ؟ انہوں نے بے ساختہ کہا اللہ کی طرف سے.اس پر حضرت ذکریا میں دُعا کا سخت بوش پیدا ہوا اور یہ دعا کی جس کی قبولیت کی بشارت اے میرے رب مجھے اس بات کی توفیق دے کہ تیری اس نعمت کا شکریہ دعا کے دوران ہی محراب میں کھڑے ہوئے آپ کو مل گئی اور حضرت بچیتی آپ کو عطا ادا کروں جو تو نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کیا ہے.(اور اس بات کی بھی ہوئے.(آل عمران : ۳۰ ۳۸) توفیق دے) کہ میں ایسے اچھے اعمال کروں بین کو تو پسند کرے اور میری اولاد میں بھی نیکی کی بنیاد قائم کرئیں تیری طرف جھکتا ہوں اور میں تیرے فرمانبردار بندوں میں سے ہوں.رب هب لي من لدنك ذريَّةٌ طَيِّبَةً إِنَّكَ سَمِيعُ الدعاءه (آل عمران : ۳۹) اے میرے رب ! تو مجھے ) بھی اپنی جناب سے پاک اولاد بخش - تویقیناًا

Page 22

۴۳ ۴۲ دعاؤں کو بہت قبول کرنے والا ہے.۶۰- آخری عمر میں حصول اولاد کی دعا ر لا تدري فَرْداً وَ اَنْتَ خَيْرُ الْوَارِثِينَ 0 (الانبيار 4) حضرت زکریا نے آخری عمر میں حصول اولاد کے لیے دعا کا جو خوبصورت انداز اختیار کیا وہ بجائے خود لائق قبول ہے.اے میرے رب ! مجھے اکیلا نہ چھوڑا اور تو وارث ہونے والوں میں سب سے بہتر ہے.نیک بیوی اور اولاد کے حصول اوران کیلئے رب إلي وهن العظمُ مِنِّي وَاشْتَعَلَ الرَّأْسُ شَيْبًاء ولم اكن بدعائِكَ رَبِّ شَقِيًّاه وَانّي خِفْتُ الْمَوَالِى من ورائي وَكَانَتِ امْرَأَتِي عَاقِرًا فَهَبْ لِي مِنْ لَدُنْكَ وليان ترين وَيَرِثُ مِنْ آلِ يَعْقُوبَ وَاجْعَلْهُ رب رَضِيَّاه (مریم: ۳ تا ۵) اچھا نمونہ بننے کی دعا عباد الرحمن کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے قرآن شریف میں ذکر ہے کہ وہ یہ دعائیں کرتے ہیں :.ربَّنَا هَبْ لَنَا مِن أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا اے میرے رب ! میری تو یہ حالت ہے کہ میری ہڈیاں تمام کمزور ہوگئی ہیں للْمُتَّقِينَ اِما ماه (الفرقان: ۴۵) اور میرا سر بڑھاپے کی وجہ سے بھڑک اُٹھا ہے.اور میرے ربت ایک کبھی تجھ سے اے ہمارے رب! ہم کو ہماری بیویوں کی طرف سے اور اولاد کی طرف سے دعائیں مانگنے کی وجہ سے نا کام (ونا مراد) نہیں رہا.اور میں یقیناً اپنے رشتہ داروں آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں متقیوں کا پیشرو بنا.سے اپنے (مرنے کے بعد کے سلوک سے ڈرتا ہوں اور میری بیوی بانجھ ہے.اے.والدین کے احسانات کو یاد کر کے رحم کی دعا پس تو مجھے اپنے پاس سے ایک دوست یعنی بیٹا عطا فرما جو میرا بھی وارث ہو اور آل یعقوب سے (جو دین و تقوی ہم کو ورثہ میں ملا ہے ) اس کا بھی وارث ہو اور اے میرے رب ! اس کو اپنا پسندیدہ وجود بنائیں.نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ اور آپ کی اُمت کے لیے والدین کے حق میں یہ دعا سکھائی گئی حضور فرمایا کرتے تھے کہ بیٹا والدین کا احسان اُتار نہیں سکتا یہاں ۶۹ تنہائی سے نجات اور اول اسے بہتر ارث پیدا ہونیکی کا تک کہ والد کو غلامی سے آزاد کرائے.(تفسیر قرطبی جلد ۱ ص ۲۲۲) رَبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيني صغيرات (بنی اسرائیل (۲۵) اے میرے ربت ! ان پر مہربانی فرما کیوں کہ انہوں نے بچپن کی حالت ہیں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ حضرت زکریا علیہ السلام نے جب یہ دعا کی تو ہم نے اسے قبول کیا اور اس کی بیوی کو تندرست کر کے اس سے اولا نبی علیہ السلام عطا کیے.میری پرورش کی تھی.(الانبیاء : ۹۱۰۹۰)

Page 23

۴۵ ۴۴ ۷۲.کشتی پر سوار ہونے کی دُعا ۷۴.سواری پر سوار ہونے کی دُعا طوفان نوح کے وقت حضرت نوح علیہ السلام نے کشتی پر سوار ہوتے ہوئے یہ دعا بھی الہی حکم کے تحت پڑھی اور آپ کی کشتی جودی پہاڑ کی چوٹی پولنگر انداز ہوئی.نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم سواری پر سوار ہوتے وقت یہ دعا پڑھا کرتے تھے.نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ یہ دعا میری اُمت کے لیے فرق ہونے سے امان کا موجب ہے.(تفسیر قرطبی جزء ۹ مٹ (۳) بسم الله مجربهَا وَ مُرْسَهَا، إِنَّ رَبِّي لَغَفُورٌ رَحِيده (مود : ۴۲) (مسند ابو داؤد الطیالسی) سُبحن الذي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَهُ ولانا إلى رَبَّنَا لَمُنْقَلِبُونَ (الزخرف : ۱۵،۱۴) پاک ہے وہ خدا جس نے ہم کو ان پر قبضہ بخشا ہے حالانکہ ہم اپنے زور سے ان کو اپنے تاریخی فرمان نہیں بنا سکتے تھے.اس کشتی کا چلنا اور اس کا ٹھہرایا جانا اللہ کے نام کی برکت سے ہی ہو گا.میرا رب یقیناً بہت بخشنے والا (اور ) بار بار رحم کرنے والا ہے.۷۳ کشتی پر سوار ہونے کی دوسری دُعا حضرت نوح علیہ السلام کو اللہ تعالی نے یہ ہدایت فرمائی کہ جب کشتی میں سوار ہو جائیں تو پہلے الْحَمْدُ للهِ الَّذِي نَحْنَا مِنَ الْقَوْمِ الظَّلِمِينَ پڑھیں کہ تمام تعریف اُس ذات کے لیے ہے جس نے ہمیں ظالم قوم سے نجات دی.اور پھر یہ دعا پڑھیں.حضرت علی کا مسجد میں داخل ہوتے وقت بھی یہی دعائیہ آیت پڑھا کرتے تھے.(تفسیر قرطبی جزء ۱۲ منگل) رب انرلي مُنْزَلًا مُبرَكًا وَ انْتَ خَيْرُ المني لينَ (المؤمنون : ٣٠) ۷۵-خدا تعالی کی قدرت مطلق برایمان کا اظہا اور اس کے وعدوں پر ایمان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ یہ قرآنی آیت پڑھنے سے گمشدہ یا ضائع شدہ چیز واپس مل جاتی ہے.(الدر المنثور للسیوطی جلد امث ) ربنا ان جَامِعُ النَّاسِ لِيَوْمِ لَا رَيْبَ فِيهِ إِنَّ الله لا يُخْلِفُ الميعاده (آل عمران : 9).اے ہمارے رب ! تو یقینا سب لوگوں کو اس دن میں دکی آمد میں کمیٹی تشک (وشیہ) نہیں جمع کرے گا.اللہ ہر گزنہ وعدہ خلافی نہیں کرتا.4 - آغاز انجام نیک ہونے اور خاص نصرت الہی کی تھا اے میرے رب ! تو مجھے ایسی حالت میں اتار کہ مجھ پر کثرت سے برکتیں نازل ہو رہی ہوں اور تمام اُتارنے والوں سے بہتر تیرا وجود ہے.حضرت عبداللہ بن عباس بیان کرتے ہیں کہ ہجرت مدینہ کے زمانہ کے قریب یہ دعائیہ آیت اتری.(بخاری ومسلم) ہر کام کے نیک آغاز اور انجام کے لئے یہ

Page 24

3 ۴۶ دعا مجرب ہے :- رب أو خلين مُدْخَلَ صِدْقٍ وَاخْرِجْنِي مُخْرَج ہر تعریف کا اللہ مستحق ہے اور اُس کے وہ بندے جن کو اُس نے چن لیا ان پر ہمیشہ سلامتی ہو.صِدْقٍ وَاجْعَلْ لَى مِنْ لَدُنْكَ سُلْطَنَا نَصِيرًاه ۹ در بارانی میں ہو اور کامل ایمان کے اظہار کی دعا دینی اسرائیل : ۸۱) حضرت موسی علیہ السلام نے الہی تعلی کی تاب نہ لا کر بے ہوشی سے افاقہ کے اے میرے ربت ! مجھے ایک طور پر (دوبارہ مگر میں داخل کر اور ذکر تیک چھوڑنے والے طریق پر (مکہ سے) نکال اور اپنے پاس سے میرا کوئی مضبوط) مددگار بعد یہ دُعا کی :.(اور)، گواہ مقریر کی.سُبْحَنَكَ تُبْتُ إِلَيْكَ وَاَنَا اَوَّلُ الْمُؤْمِنِينَ ) لار (۱۳۲) اے رب! تو ہر عیب سے پاک ہے.میں تیری طرف جھکتا ہوں.اور کہیں ۷۷.اعمال کی قدردانی کے متعلق دعا اس زمانہ میں) سب ایمان لانے والوں سے اول درجہ پر ہوں.۸۰ - خدا تعالیٰ کی کفایت کی دُعا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وشخص بھی نماز کے بعد یا مجلس سے اُٹھتے ہوئے یہ آیات پڑھے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اُس کے اعمال کا وزن کرتے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو جب آگ میں ڈالا گیا تو انہوں نے بھی ہیں دُعا وقت کھلا اور وا فروزن عطا کرے گا.(تفسیر الدرالمنثور للسیوطی جلد ۴ (۲۹۰) سُبْحَنَ رَبِّكَ رَبِّ الْعِزَّةِ عَمَّا يَصِفُونَ ، وَسَلَام ودا على المرسلينَ وَ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَلَمِينَ : الصفت : ۱۸۱ تا ۱۸۳) تیرا رب جو تمام عربہ توں کا مالک ہے اُن کی بیان کردہ باتوں سے پاک ہے اور رسولوں پر ہمیشہ سلامتی ہو اور سب تعریف اللہ کی ہے جو سب جہانوں کا رب ہے.کی تھی.(بخاری کتاب التفسیر) حسبنا اللهُ وَنِعْمَ الْوَكِيلُ ، (آل عمران : ۱۷۲) ہمارے لیے اللہ (کی ذات) کافی ہے اور وہ کیا ہی اچھا کارساز ہے.ام - دربار خداوندی سے فیصلہ طلبی سعید بن حسنہ اس جال کے بارہ میں فرمایا کرتے تھے کہ مجھے ایک ایسی آیت کا علم ہے ۷۰- برگزیدہ بندگان خدا پر سلامتی کی دعا جسے پڑھنے والا خدا سے جو مانگے اسے دیا جاتا ہے.رسول کریم تحجد کا آغاز اس کا اسے کرتے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو خدا کے برگزیدہ بندوں پر سلامتی کی دعا سکھائی گئی.اس سے پہلے اللهم رب جبریل و میکائیل و اسرائیل بھی کہتے.الغیر القرطبي جزرها ) الْحَمْدُ لِلَّهِ وَالسّلا و عَلَى عِبَادِهِ الذِينَ اصْطَفى (النمل: ) اللهم فاطر السمواتِ وَالْأَرْضِ عَلِمَ الْغَيْبِ وَالشَّهَاءَ و

Page 25

۴۹ ۴۸ انتَ تَحْكُمُ بَيْنَ عِبَادِكَ فِي مَا كَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ.(الزمر: ۴۷) اسے اللہ ! اسے آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے والے الغیب اور ظاہر کا علم رکھنے والے ، تو میں اپنے بندوں کے درمیان تمام چیزوں کا فیصلہ کرنے والا ہے جن میں اختلاف کرتے ہیں.جو شخص مسی شام ب آیات پڑھے تو اُس دن کی کوتاہی کی پیشگی تلافی کرلیتا ہے اور شام کو یہ دھا (ابو داؤد) پڑھے تو رات کی کوتاہیوں کی تلافی ہو جاتی ہے :- فسبحن الله حِينَ تُمْسُونَ وَحِينَ تُصْبِحُونَ ، وَلَهُ الْحَمْدُ في السَّمَوتِ وَالاَرْضِ وَعَشِيَّا وَ حِينَ تَظْهِرُونَ ، يُخْرِجُ الحَى مِنَ المَيِّتِ وَيُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَيُحْيِ الْأَرْضَ ۲.قوم کی تکذیب پر نصرت الہی کی دُعا بعدَ مَوْتِهَا، وَكَذلِكَ تُخْرَجُونَ (الروم : ۱۸ تا ۲۰) حضرت نوح کی اس دعا کے نتیجہ میں اللہ تعالی نے انہیں کشتی کے ذریعہ طوفان ترجمہ :.پس اللہ کی تسبیح کرو جب تم شام کے وقت میں داخل ہو یا صبح کے وقت میں سے نجات عطا کی.(المؤمنون : ۲۹٬۲۸) رب انصرني بِمَا كَذَّبُونِ (المومنون (٢٤) اے میرے رب ! میری مدد کو کیونکہ یہ لوگ مجھے جھٹلاتے ہیں.داخل ہو.اور آسمانوں اور زمین میں اُس کی تعریف ہے اور بعد دو پر بھی اُس کی تسبیح کرو اور اسی طرح ( عین ) دوپہر کے وقت بھی.وہ زندہ کو مردہ سے نکالتا ہے اور مُردہ کو زندہ سے نکالتا ہے اور زمین کو اس کے مرجانے کے بعد زندہ کرتا ہے.اور اسی طرح تم بھی نکالے جاؤ گے.کلام الہی سن کر ربانی وعدوں پر ایمان کا اظہار اہل علم مومنوں کو جب کلام الہی پڑھ کر سنایا جاتا ہے تو وہ بارگاہ الوہیت میں تم ورم دور کرنےکیلئے میں یوم پڑھنے کی دعا سجدہ ریزہ ہو کہ یہ دعا کرتے ہیں.(بنی اسرائیل : ۱۰۸ ، ۱۰۹) سبحن رَبَّنَا انْ كَانَ وَعْدُ رَبَّنَا لَمَفْعُولًاه (بنی اسرائیل : ۱۰۹) حضرت اور دانہ بیان کرتے ہیں یہ شخص صبح یا شام سات مرتبہ یہ دعا پڑھے ان تعالی دنیا و آخرت کے بارہ میں اس کے سب ہم وغم دور کر دیتا ہے.(التوبہ: ۱۲۹) عسى الله الا اله الاهو عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِه ہمارا رب ہر عیب سے پاک ہے اور ہمارے رب کا وعدہ ضرور پورا ہو کر ترجمہ : اللہ میرے لیے کافی ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں.میں اُسی پر توکل کرتا رہنے والا ہے.تلافی کو اس کے لیے بے تارڑ نے کی دھا نام پڑھنے حضرت عبدالله بن باس بیان کرتے ہی ی ی ی ی ی ی ل یا علیہ سلم نے فرمایا کہ و ہوں اور وہ عرش عظیم کا رب ہے.اہلی بنا میں آنے اور مریم کے شر سے بچنے کی دعائیں حضرت عبد اللہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلمنے فرمایا کہ قرآن

Page 26

۵۱ کی آخری تین سورتیں رات کو سوتے وقت پڑھ کر سویا کرو.ان میسی کوئی چیز نہیں میں سے پناہ مانگی جائے.(نسائی) حضرت عائشہ بیان فرماتی ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم جب کبھی بیمار ہوتے تو آخری دو سورتیں پڑھ کر ہا تھوں میں پھونک کر جسم پر کل لیتے.جب آخری بیاری شکریہ ہوئی تو میں یہ سورتیں پڑھ کر ہاتھوں پر پھونک کر آپ کے بدن پر مل دیتی تھی.(بخارمی دارم سُورة الاخلاص :- بسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيمِه قُل هو الله احد الله العمد لله ولو يُولَدُهُ وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُوًا أَحَدُهُ ہیں.اور ہر حامد کی شرارت سے (بھی) جب وہ حصد پر تل جاتا ہے.٨٨- سورة الناس :- بِسمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيمِه قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ : مَلِكِ النَّاسِ الهِ النَّاسِ مِن شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ هُ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ هُ تو مجہہ کہ میں تمام انسانوں کے رب سے (اسکی) پناہ طلب کرتا ہوں.(وہ رت) جو تمام انسانوں کا بادشاہ بھی ہے.اور تمام انسانوں کا معبود (بھی) ہے.ئیں اُس کی پناہ طلب کرتا ہوں، ہر وسوسہ ڈالنے والے کی شرارت سے بعد تقسیم کے وسوسے ڈال کر پیچھے ہٹ جاتا ہے.(اور) جو انسانوں کے دلوں میں شبہات پیدا کر دیتا ہے.خواہ وہ فتنہ پرداز مخفی رہنے والی ہستیوں میں سے ہوں خواہ وائم تو کہ کہ الشکر اپنی ذات میں اکیلا ہے.اللہ وہ ہستی ہے جس کے سب محتاج ہیں انسانوں میں سے ہو.(اور وہ کسی کا محتاج نہیں، نہ اُس نے کسی کو جنا ہے اور نہ وہ جنا گیا ہے اور اسکی صفات میں ) اس کا کوئی شریک کار نہیں.م سورة الفلق بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيمِ قل أعوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ هُ مِن شَرِّ مَا خَلَقَ، وَمِن شَرّ غاسِقٍ إِذَا وَقَبَهُ وَمِنْ شَرِّ النَّفْتُتِ فِي الْعُقَدِة وَ مِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَهُ تو کہہ کہ میں مخلوقات کے رب سے (اسکی پناہ طلب کرتا ہوں.اسکی ہر مخلوق ۰۹ عبادات اور دعاؤں کی قبولیت کی ایکا و صوت دعا حضرت ابراہیم علیہ السلام نے تعمیر بیت اللہ کے وقت دعاؤں کے آخر میں قبولیت کے لیے یہ دعا کی : ربَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُه (البقره: ۱۲۸) اے ہمارے رب ! ہماری قربانیاں اور دعائیں قبول فرما.تو بہت کی ظاہری و باطنی برائی سے بچنے کے لیے ، اور اندھیرا کرنے والے کی ہر شرارت سے سُننے والا اور جاننے والا ہے.بچنے کے لیے جب وہ اندھیرا کر دیتا ہے.اور تمام ایسے نفوس کی شرارت سے بچنے الراحمد اسد اللہ تمام توام تک نہ کنت سے امریکہ اے تے امه

Page 27

۵۳ انڈکس ادعیه القرآن ترتیب مروت تبتی ۱۴......رب اما ترينى مَا يُوعَدُونَ لا الظَّالِمِ اهْلُهَا...رَبِّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ اَنْ اَسْتَلَكَ 14 رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَهَنَّمَ ۲۰ رَبِّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي فَاغْفِرْلي وا رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا نُوبَنَا وَإِسْرَافَنَا ۱۵ الْحَمْدُ للورب العلمين ت سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا غُفْرَانَكَ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَ سَلَام عَلَى عِبَادِة ٣٦ رَبِّ ابْنِ لِي عِنْدَكَ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ ۲۴ رَبِّ إنّي لا أملك الا نفسى ٣٠ في أَمْرِنَا......اللهُمَّ رَبَّنَا اَنْزِلْ عَلَيْنَا مَائِدَةً ٣٠ رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلوة ٣٨ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلا خَوَانِنَا الَّذِينَ (۲) مِنَ السَّمَاءِ تَكُونُ لَنَا عِيدًا رَبِّ اجْعَلْ هَذَا بَلَدًا امنا اللهم فاطر السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ ٦ رَبِّ اجْعَلْ هَذَا الْبَلَدَ امِنَّا علِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَة ۴۶ رَبِّ احْكُم بِالْحَقِّ ۲۸ ۲۹ اللهُمَّ مَالِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِي الْمُلْكَ ٣٠ رَبِّ ادْخِلْنِي مُدْخَلَ صِدْقٍ ۱۴۶ رب إني لما أنزلت الي رَبّ اِنّى وَهَنَ العَظمُ من ۲۲ سَبَقُونَا بِاالْإِيمَانِ...۱۲۱...وَادْخِلْنِي بِرَحْمَتِكَ.رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الم رَبَّنَا أَفْرِغْ عَلَيْنَا صَبْرًا ربنا افرغ عَلَيْنَا صَبْرًا ال لبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ.رَبَّنَا إِنَّكَ جَامِعُ النَّاسِ إِن تُعَذِّبُهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ.رَبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيني صَغِيرًا ۴۳...وأصلح لي في ذريتي..رَبَّنَا إِنَّنَا آمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا انتَ وَلِتُنَا فَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا ۱۸ رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِى اني مسني الضر وانت ارحم ۳۲ رَبِّ أَعُوذُ بِكَ مِنْ هَمَزَتِ الشَّيطِيْنِ رَبِّ اغْفِرْ لِي وَلا خى الراحمين.انِّي مَغْلُوبٌ فَانتَصِرُ رَبِّ اغْفِرْ لِي وَهَبْ لِي مُلكًا 1.14 ١٣٣١ رَبِّ بِمَا انْعَمْتَ عَلَي رَبِّ زِدْنِي عِلْمًا رب السجن احب الي 16 ۴۵ 10 رَبَّنَا انّي أَسْكَنْتُ مِنْ ذُرِّيَّئ ۲۹ رَبَّنَا أَمَنَّا بِمَا أَنزَلْتَ ربَّنَا آمَنَّا فَاكْتُبْنَا رَبِّ قَدْ آتَيْتَنِي مِنَ الْمُلْكِ....۲۰ رَبَّنَا إِنَّكَ أَتَيْتَ فِرْعَوْنَ فَاطِرَ السَّمواتِ وَالأَرْضِ رَبَّنَا انَنَا سَمِعْنَا مُنَادِيًا رَبِّ لَا تَذَرُ عَلى الأَرْضِ ۳۳ رَبَّنَا تَقَبَّل مِنا رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنفُسَنَا بِسْمِ اللهِ مَجْرِبهَا وَمُرْسَهَاء ۴۴ رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ حَسْبُنَا الله ونعم الوكيل ٢٤ رَبِّ اغْفِرْ لي ولوالدي حسبي الله لا اله الا هوا ۲۹ رَبِّ انْزِلْنِي مُنزَلَا مُبَارَكًا سُبحَنَ رَبّنَا ان كَانَ وَعْدُ رَبّنَا ۴۸ رَبِّ انْصُرْنِي بِمَا كَذَّبُونِ ۴۸ رَبَّنَا اتيم لَنَا نُورنا ٢٠ رَبَّنَا عَلَيْكَ تَوَكَّلْنا رَبِّ انْصُرْنِي عَلَى الْقَوْمِ الْمُفْسِدِينَ ٣٥ رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً و رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا لمَفْعُولاً سُبْحَنَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا ٢٥ رَبِّ اتٌ قَوْمِي كَذَّبُونِ - فَا فَتَحْ سبحان ربك رب العزة ۲۶ بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ.۱۳۲ رب لا تذرني فردا رَبَّنَا آتِنَا مِن لَّدُنكَ رَحْمَةً ٣٧ رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا.بینی ۱۲ 14 رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ هَذِهِ الْقَرْيَةِ ۲۵ رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِن نَّسِينَا ۱۲

Page 28

۵۴ رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ هذا باطلاج ۱۲ ۱۳ عَلَى اللهِ تَوَكَّلْنَا رَبَّنَا وَاتِنَا مَا وَعَدْتَنَا فَسُحْنَ اللَّهِ حِينَ تُمْسُونَ وَ ٣٩ رَبَّنَا وَابْعَثْ فِيهِمْ رَسُولًا ۳۲ حِينَ تُصْبِحُونَ.رَبَّنَا وَ اجْعَلْنَا مُسْلِمَيْنِ لَكَ ٣٠ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ رَبَّنَا وَسِعْتَ كُلَّ شَيْءٍ رَحْمَةً ۲۳ لا إله الا انت سبحنك رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا ۲۳ لَئِنْ لَمْ يَرْحَمْنَا رَبُّنَا رب نجي واهلي رَبِّ هَب لى حكما رَبِّ هَبْ لِي مِن لَّدُنكَ وَسِعَ رَبَّنَا كُلَّ شَى علمًا....٣٩ ربَّنَا افتح بيننا ۴۱ رَبِّ هَبْ لِي مِنَ الصَّالِحِينَ ٣٤ وَالْتُبُ لَنَا فِي هَذِهِ الدُّنْيَا حَسَنَةً ۴۹ 16 ۱۹ ۳۱ : 1.

Page 28