Language: UR
६.
الف فہرست نمبر شمار عنوان صفحہ نمبر 1 2 3 پیش لفظ 1 3 پیارے واقفین نو زبیت کیلئے چند ضروری ہدایات 4 1 تا 2 اور 2 تا 3 سال کی عمر کا نصاب 35 تا 4 سال کی عمر کا نصاب 6 4 تا 5 سال کی عمر کا نصاب 57 6 سال کی عمر کا نصاب 68 تا 7 سال کی عمر کا نصاب 9 7 تا 8 سال کی عمر کا نصاب 10 8 90 سال کی عمر کا نصاب 11 109 سال کی عمر کا نصاب 12 10 تا 11 سال کی عمر کا نصاب 13 11 تا 12 سال کی عمر کا نصاب 8 00 9 10 11 12 13 15 16 17 18 21
23 27 31 36 39 42 43 45 53 54 55 56 58 61 66 68 14 12 تا 13 سال کی عمر کا نصاب 15 13 تا 14 سال کی عمر کا نصاب 16 14 تا 15 سال کی عمر کا نصاب 17 15 تا 16 سال کی عمر کا نصاب 18 16 تا 17 سال کی عمر کا نصاب 19 نقشہ اوقات و تعد ا در کعات نماز 20 وضو کا طریق 21 نماز ادا کرنے کا طریق 22 دعائے قنوت دعائے جنازہ 23 24 تیم کا طریق 25 سورۃ بقرہ کی پہلی سترہ آیات 26 کچھ سورتیں بمع ترجمہ 27 چند ھمیں 28 مسجد کے آداب 29 نماز کے آداب
70 277 74 77 79 82 83 85 87 88 88 89 91 92 94 888 95 96 98 30 گھر کے آداب 31 کھانے کے آداب 32 مجلس کے آداب 33 سکول اور پڑھائی کے آداب 34 راستے کے آداب 35 سفر کے آداب ج 36 اطاعت والدین اور ا سکے آداب 37 ہمسایہ کے حقوق 38 گفتگو کے آداب 39 آداب لین دین 40 ملاقات کے آداب 41 آداب علم 42 وعده طفل، وعدہ ناصرات 43 پانچ بنیادی اخلاق 44 شرائط بیعت 45 صفات باری تعالیٰ اور انکا ترجمہ
1 پیش لفظ خدا تعالیٰ کے فضل سے واقفین نو کا پہلا گروپ اب اس عمر کو پہنچ گیا ہے کہ جب یہ بچے آئندہ چند سالوں میں خدمت دین کے لئے سرگرم عمل ہو جائیں گے.انشاء اللہ والدین اور نظام جماعت پر انکی تعلیم وتربیت کی بہت اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے.اس سلسلہ میں وکالت وقف نو واقفین نو کیلئے نصاب پیش کر چکی ہے.سیدنا حضرت خلیفہ اسیح الرابح کے وقف نو کے بارہ میں ارشاد فرمودہ پانچ خطبات بھی وکالت وقف تو کی طرف سے والدین تک پہنچائے جاچکے ہیں.الحمد للہ والدین ہسیکریٹریان وقف نو ، مربیان کرام سے گذارش ہے کہ ان پانچوں خطبات اور نصاب وقف نو کے مطابق بچوں کی تربیت کا مقدس فریضہ ادا فرما ئیں.نصاب میں مذکورہ ہدایات کی کسی قدر تفصیل شامل کر دی گئی ہے.مگر یہ حرف آخر نہیں ہے اور نہ کوئی وسیع النظر شخص ایک ہی جگہ حصر کر کے بیٹھ سکتا ہے.اس لئے والدین کو اور بعد ازاں واقفین نو کو دیگر متعلقہ کتب کے ذریعہ بھی اپنے علم کا دائرہ وسیع کرتے رہنا چاہیے.کچھ کتب وکالت وقف نو کی طرف سے بھی تجویز کی گئی ہیں، ان کا مطالعہ بھی ان واقفین نو کی تعلیم وتربیت میں مفید رہے گا.منہاج الطالبین.بچوں کی پرورش کرنہ کر.حضرت رسول کریم ﷺ اور
2 بچے.پیارے رسول کی پیاری باتیں.کونیل غنچہ گل.گلدستہ کامیابی کی را ہیں ( چاروں صے) حکایات شیریں.واقعات شیریں.حیات نورالدین.میرے بچپن کے دن._ _
3 پیارے واقفین نو.آپ وقف نو کے مجاہد ہیں اور نیک اور اچھے بچے ہیں جو باتیں نصاب میں سیکھنے کیلئے کہا گیا ہے ان کو محض یاد کرنا کافی نہ سمجھیں بلکہ ان کو اپنی عادات میں شامل کریں نیز دعا ئیں عربی میں لکھنے کی مشق بھی کرتے رہیں.اب وہ وقت قریب آرہا ہے جب آپ تیار ہو کر اللہ کے دین کی خدمت کیلئے اپنے آپ کو پیش کریں گے.اس سے پیشتر تو آپ کے والدین نے آپکو وقف کیا تھا آپ آپ نے خود بھی اس وقف کی تجدید کرنی ہے.انشاء اللہ 28.اپنے لئے اور اپنے تمام واقفین نو ساتھیوں کیلئے دل کی گہرائیوں سے دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ آپ سب کا وقف قبول فرمائے اور تاحیات ہم سب پوری وفاداری کے ساتھ وقف کا عہد پورا کریں.(آمین) آپ کی زندگی کا مقصد اللہ تعالیٰ کا پیغام ساری دنیا تک پہنچاتا ہے.ساری دنیا کو آپ نے اللہ اور اس کے رسول محمد ﷺ کے جھنڈے تلے جمع کرتا ہے.یہ کام دنیا کا سب سے عظیم کام ہے اس جیسا کوئی اور کام نہیں.آپ اللہ کا پیغام پہنچا نہیں سکتے جب تک آپ کا اپنا تعلق اللہ کے ساتھ نہ ہو، آپ کو اللہ کے ساتھ محبت نہ ہو.اس کیلئے ضروری ہے کہ آپ پانچ وقت نماز باجماعت ادا کرنے کی عادت ڈالیں.قرآن کریم کی روزانہ باقاعدگی سے تلاوت کیا کریں اور ہر کام کرنے سے قبل یہ غور کر لیا کریں کہ یہ کام اللہ تعالیٰ کو پسند ہوگا یا نہیں؟ اگر اللہ تعالیٰ کی پسند کا کام ہو تو شوق کے ساتھ وہ کام کریں ورنہ نفرت کے ساتھ چھوڑ دیں کہ وہ کام اللہ کو پسند نہیں.اس بارہ میں آپ اپنے والدین ، بزرگوں اور
مربیان کرام سے مشورہ بھی کر سکتے ہیں.28 وکالت وقف نو تشکیل دیتی چلی آرہی ہے.آپ ان کی روشنی میں اپنا مطالعہ جاری رکھیں..یہ یاد رکھیں کہ آپ جو نیک باتیں سیکھیں ان پر عمل کریں.مثلاً آپ نے دعائیں یاد کی ہیں تو موقع کی مناسبت سے وہ دعا ئیں کیا کریں.اگر آپ نے گھر کے آداب، کھانے کے آداب ، مسجد کے آداب وغیرہ پڑھے ہیں تو ہر ایک ادب کے بارے میں غور کریں کہ کیا آپ اپنی روز مرہ زندگی میں ان پر عمل کرتے ہیں یا نہیں.28- بعض روز مرہ کی باتیں پہلے بھی بیان کی جاتی رہی ہیں مگر ان کے اہم ہونے کی وجہ سے انہیں دہرایا جارہا ہے.نماز با جماعت کی پابندی کے ساتھ ساتھ نماز پڑھتے ہوئے معانی ذہن میں رکھیں.- قرآن کریم کی تلاوت روزانہ باقاعدگی سے کریں اور قرآن کریم با ترجمہ پڑھنے کی کوشش کریں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے رہیں.اپنی چھوٹی سے چھوٹی ضرورت پوری کرنے کیلئے بھی اللہ تعالیٰ سے دعا کریں.گھر میں اَلسَّلامُ عَلَيْكُمْ جَزَاكُمُ اللَّهُ مَاشَاءَ اللَّهُ بِسمِ اللَّهِ الْحَمْدُ لِلَّهِ ، إِنْشَاءَ اللهُ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - وغیرہ الفاظ حسب موقع کہنے کی عادت رائج کریں.- ایم ٹی اے انٹرنیشنل کے پروگرام با قاعدگی سے دیکھا کریں خصوصاً خطبہ جمعہ.-28 زبانیں سیکھنے کی طرف توجہ دیں.عربی اور اردو تو ہر واقف نو کے لئے لازمی ہے -
5 ان کے علاوہ کوئی ایک زبان مزید سیکھیں.مثلاً انگریزی ، چینی ، روی ، ڈچ ، ہسپانوی ، فرانسیسی ترکی، نارو تکین وغیرہ زبانوں میں اعلی درجہ کی مہارت پیدا کریں.ایم ٹی اے سے نشر ہونے والی زبانوں کی وڈیویسٹس وکالت وقف نو سے قیمتا حاصل کی جاسکتی ہیں.گھر میں جلد سونے اور جلد جاگنے کی عادت کو رواج دیں.38- امام جماعت احمدیہ کی طرف سے کی جانے والی تحریکات میں ضرور شامل ہوں.مثلا تحر یک جدید، موقف جدید وغیرہ.9- حضرت خلیفہ اسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے بیان فرمودہ پانچ بنیادی اخلاق اپنانے کی بھر پور کوشش کریں.نظام جماعت اور ذیلی تنظیموں میں مفید رکن بنے کی کوشش کریں.ان کی طرف سے اگر کوئی ڈیوٹی سپرد کی جائے تو بشاشت قلب سے سرانجام دیں.اطاعت کی عادت اختیار کریں اور جب بزرگوں کی طرف سے کسی بات کے کرنے کا کہا جائے تو بخوشی کریں اور جب کسی بات سے منع کیا جائے تو منع ہو جایا کریں.خدمت خلق میں حصہ لیا کریں مثلاً بیماروں کی عیادت اور تیمارداری میں حصہ لیتا اور پڑوسیوں کے حقوق کا خیال رکھنا وغیرہ.انفرادی وقار عمل کی عادت ڈالیں مثلاً گھر کا سودا سلف لانا ، اپنے جوتے پالش کرنا ، دیگر چھوٹے موٹے کام اپنے ہاتھ سے کرنا وغیرہ.- تشخیذ الاذهان افضل اور دیگر جماعتی رسائل واخبارات کا با قاعدہ مطالعہ کیا کریں علاوہ ازیں دیگر رسائل اور اخبارات پڑھنے کی عادت بھی ڈالیں..% وقف نو کے سلسلہ میں شائع ہونے والے مضامین ، ہدایات اور اعلانات ضرور
پڑھا کریں.6 کہانیاں ضرور پڑھیں لیکن اس بات کا خیال رکھیں کہ کہانیاں آپ کے اخلاق کو اچھا بنانے والی ہوں مخرب الاخلاق لطائف اور کہانیوں سے پر ہیز کریں.اچھی اچھی کہانیاں منتخب کرنے میں والدین سے راہنمائی لیتے رہا کریں.سکول کی پڑھائی کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں ( مثلا بزم ادب اور کھیلوں وغیرہ) میں بھی حصہ لیا کریں اس سلسلہ میں والدین اور اساتذہ سے راہنمائی لیتے رہا کریں.وقت کی پابندی کی عادت اپنا ئیں اور روز مرہ کے کاموں کے اوقات مقرر کر کے ان کی پابندی کریں..دین کی محبت کے ساتھ ساتھ وطن کی محبت بھی اپنے دل میں پیدا کریں.ورزش کی عادت ڈالیں اور صحت مند کھیل کھیلیں مثلا تیرا کی ، نشانه غلیل، نشانہ بندوق، فٹبال ، سائیکل چلانا وغیرہ.صفائی کا خاص خیال رکھیں.روزانہ دانت صاف کرنا، با قاعده عسل کرنا، کپڑے صاف رکھنا ، جوتے صاف رکھنا، کتابوں اور کاپیوں پر بے جا دھبے نہ ڈالنا اسی طرح گھر گلی، محلے اور ماحول کو بھی صاف رکھیں.28 اپنے خاندان کی سچی کہانیاں اور کچے واقعات یا درکھیں کہ آپ کا خاندان کب احمدی ہوا؟ کیا کیا قربانیاں کیں؟ کیا کیا تکلیفیں اٹھا ئیں؟ پھر اللہ تعالی نے آپ کے خاندان پر کیا کیا فضل نازل فرمائے؟ واقفین تو ڈائری رکھیں اور اس میں خاص طور پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی MTA کی بچوں کی کلاس میں دی جانیوائی ہدایات پر عمل درآمد اور اپنی ساری روزانہ کی
7 پر اگر میں رپورٹ درج کیا کریں.- وقف نو کی کلاس میں باقاعدگی سے شامل ہوا کریں.نیز مقامی ماہانہ اجلاس وقف نو میں بھی شامل ہوا کریں.والدین کو چاہیے بچے کی ایک فائل تیار کریں جس میں بچہ کے متعلقہ تمام کاغذات مثلاً برتھ ٹیفکیٹ ، ب فارم، حفاظتی ٹیکوں کا کارڈ، وقف نو کی منظوری کا خط وغیرہ محفوظ ہوں، نیز فائل میں بچے کی پراگریس رپورٹس رکھی جائیں.کہ آج اس نے میسرنا القرآن ختم کر لیا ہے.آج نماز ختم کر لی ہے.آج کلاس میں اتنے نمبر لے کر کامیاب ہوا ہے وغیرہ.اس فائل کی نقل سیکرٹری صاحب وقف نو کے پاس بھی رکھیں.اگر آپ سکونت تبدیل کرتے ہیں تو یہ فائل اگلی جماعت کے سیکرٹری صاحب وقف نو کے حوالے کریں.آپ اپنے پاس موجود بچے کے تمام کاغذات کی نقول ساتھ ساتھ مرکز بھجواتے رہیں تا کہ مرکزی فائل کو بھی مکمل رکھا جا سکے.بچے کی تعلیم و تربیت میں میانہ روی اختیار کریں نہ شدید ختی کی جائے اور نہ ہی بہت لاڈ پیار کہ بچے کی عادتیں بگڑ جائیں.بیچے کی تربیت اپنے ذاتی عمل اور نمونے سے کریں.جو بات آپ بچے میں پیدا کرنا چاہتے ہیں وہ اپنے اندر پیدا کر لیں.بچہ آپ کے نمونہ سے سیکھ لے گا.یاد رکھیں کہ یہ نصاب کم از کم حد ہے.کوشش کریں کہ اس سے بہت زیادہ تعلیم حاصل کریں.☆.
تربیت کیلئے چند ضروری ہدایات تحریک وقف نو کا اعلان فرمانے کے بعد حضرت خلیفہ اسیح الرابع نے وقتاً فوقتاً اپنے خطبات میں واقفین نو بچوں کی تعلیم وتربیت کیلئے ہدایات جاری فرما ئیں ان کا خلا صہ ذیل میں پیش ہے والدین سے درخواست ہے کہ اپنے بچوں کی تربیت سے غافل نہ ہوں اور اپنے اندر سچائی اور پاکیزگی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ واقفین نو بچوں میں !.خدا تعالی سے محبت پیدا کریں..نماز سے محبت پیدا کریں.قرآن کریم کی روزانہ تلاوت کی عادت پیدا کریں.دین کی غیرت اور محبت پیدا کریں.خلافت سے محبت پیدا کریں.26.ذیلی تنظیموں اطفال الاحمدیہ ناصرات اور خدام الاحمدیہ سے تعلق پیدا کریں.28.سچ سے محبت پیدا کریں.38.عزم و ہمت پیدا کریں.غصہ کو ضبط کرنے کی عادت پیدا کریں.28.سخت جانی کی عادت پیدا کریں ہر تکلیف اور آزمائش کو بر کے ساتھ برداشت کرنے کی عادت پیدا کریں کور کے ساتھ کی یں.-38 علم حاصل کرنے کا جذبہ پیدا کریں.- - 38 علم کو علم کی حد تک اور اندازے کو اندازے کی حد تک بیان کرنے کی عادت پیدا کریں.
9.9€ علم کو وسیع کرنے کیلئے اچھے رسائل ، کتب اور اخبارات کے مطالعہ کی عادت پیدا کریں._* حساب کتاب رکھنے کی عادت پیدا کریں اور تربیت دیں._ *
10 1 تا 2 سال کی عمر کیلئے والدین ذاتی نمونے کے طور پر درج ذیل باتیں اختیار کرنے کی کوشش کریں..ہر کام شروع کرنے سے پہلے بچے کے سامنے اونچی آواز میں بِسمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ پڑھیں.موقع کی مناسبت سے دعا ئیں اونچی آواز میں کریں مثلاً کھانا شروع کرنے کی دعا.بسم الله عَلَى بَرَكَةِ الله کھانا کھانے کی بعد کی دعا الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِى اَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنَا مِنَ الْمُسْلِمِينَ.آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کا نام آئے تو صلی اللہ علیہ وسلم اونچی آواز میں کہا جائے روزانہ تلاوت بچے کے سامنے کی جائے.پہلی ششماہی: 2 تا 3 سال کی عمر کیلئے جب بچہ کوئی کام شروع کرے تو بسم الله الرحمن الرحیم پڑھے.بچہ اگر کسی سے ملے تو ” السلام علیکم “ کہے، بچہ بڑوں کے ساتھ دونوں ہاتھوں سے مصافحہ کرے جبکہ بچی صرف پیار لے.38 بچہ کھانے کے بعد الحمد الله “ کہے.اگر کوئی چیز اسے دی جائے تو جزاکم الله کہے.اگر کوئی غلطی سرزد ہو جائے تو.استغفر الله کہے.اگر بچے کو ذہن نشین کرائیں کہ کائنات کی ہر چیز اللہ تعالیٰ نے اس کے لئے تسخیر کر دی ہے نیز سکھائیں کہ میں وقف نو کا مجاہد ہوں.اور نیک اور اچھا بچہ ہوں.دوسری ششماہی دائیں ہاتھ سے چیز لینے اور دینے کی عادت پختہ کریں نیز یہ کہ دائیں ہاتھ سے کام
11 کرے جبکہ طہارت اور ناک وغیرہ بائیں ہاتھ سے صاف کرے._H بچے کو کچھ مال یا چیزوں کا مالک بنائیں اور اس میں سے دوسروں کو دینے کی تلقین کریں.بچے کو ایسے کھلونے دیں جن سے اسکی ذہنی ترقی ہو اور پرورش ہو.-28 - سکھائیں کہ ہمارے پیارے رسول حضرت محمد مے ہیں نیز کلمہ طیبہ إله إلا اللهُ مُحَمَّدٌ رَّسُولُ اللهِ سکھائیں.28- سکھائیں کہ ہمارے پیارے امام کا نام حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ہے.اور وہ آجکل لندن میں رہتے ہیں.3 تا 4 سال کی عمر کیلئے پہلی ششماہی: بچے کو سکھائیں کہ قرآن کریم اللہ کی کتاب ہے.قاعدہ بستر نا القرآن شروع کروائیں اور قاعدہ پیسر نا القرآن شروع کرنے سے پہلے.اَعُوذُ باللهِ مِنَ الشَّيْطَنِ الرَّحِيم بسم اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ پڑھے.تمام حروف تہجی کی پہچان کروا ئیں.کھانا شروع کرنے کی اور کھانا کھانے کے بعد کی دعا سکھائیں.-2 آنحضرت کے خلفاء کے نام سکھائیں.حضرت ابو بکر صدیق حضرت عمر حضرت عثمان.حضرت علی.سکھائیں کہ حضرت مسیح موعود کا نام حضرت مرزا غلام احمد قادیانی ہے.دوسری ششماہی: سکھائیں کہ ہمارے پیارے امام حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ایدہ اللہ تعالیٰ
12 انکے پانچویں خلیفہ ہیں.حضرت مسیح موعود کے پہلے دو خلفاء کے نام یاد کروائیں.حضرت حکیم مولوی نورالدین صاحب.حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب.28.دوسرے دو خلفاء کے نام یاد کروائیں.حضرت مرزا ناصر احمد صاحب.حضرت مرزا طاہر احمد رحمہ اللہ تعالیٰ.حضرت مسیح موعود اور ان کے خلفاء کی تصاویر کی پہچان کروائیں.بچے کو اسے پیدا کرنے والی ہستی کا پتہ دیں اسے بتائیں کہ ہمیں اللہ تعالیٰ نے پیدا کیا ہے.یہ جو آسمان پر پیارا سا چاند ہے یہ اللہ نے بنایا ہے.یہ رات کے وقت آسمان پر چمکنے والے ستارے اللہ نے بنائے ہیں.بچے کے ہاتھ میں کوئی پھل آم کیلا وغیرہ ہوتو اسے بتائیں کہ یہ جو اس کے ہاتھ میں پھل ہے اللہ نے پیدا کیا ہے.یہ سب کچھ اللہ نے ہمارے واسطے اس لئے تسخیر کیا ہے کہ وہ ہمیں بہت پیار کرتا ہے.اس قسم کی موٹی موٹی باتوں سے بچوں کو متعارف کروائیں تا کہ ان کا تجنس جاگے اور وہ رفتہ رفتہ تربیت کی سیڑھیاں طے کر لیں.بچے کے ہر سوال کا مناسب اور صحیح جواب دینے کی کوشش کریں.نوٹ: اس سال قاعدہ یسرنا القرآن کا پہلا حصہ یعنی چھوٹا قاعدہ مکمل ہو جانا چاہیے.پہلی ششماہی 4 تا 5 سال کی عمر کیلئے اس سال قاعدہ میسر نا القرآن مکمل کروائیں، نماز سادہ بھی مکمل کروائیں.نمازوں کے نام اور اوقات یاد کروائیں.
13 -28.سونے کے وقت کی دعا یاد کروائیں.اللَّهُمَّ بِاسْمِكَ اَمُوتُ وَاَحْي.جاگنے کے بعد کی دعا یاد کروائیں.اَلْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِى أَحْيَانَا بَعُدَ مَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُورُ.بچے کو روزانہ دانت صاف کرنے کی عادت ڈالیں اور روزانہ با قاعدگی سے ہلکی پھلکی ورزش کروائیں.28.نظم یاد کروائیں.کبھی نصرت نہیں ملتی در مولا سے گندوں کو حدیث یاد کروائیں.خَيْرُ الزَّادِ التَّقْوى سب سے بہتر زادراہ تقویٰ ہے.ترانہ اطفال کے تین تین شعر ہر ماہ یاد کروائیں.دوسری ششماہی.حدیث سکھائیں.الْعِنِي غِنَى النَّفْسِ - آسودگی اور دولتمندی تو دل کی دولتمندی اور آسودگی ہے.إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّيَأتِ - اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے.5 تا 6 سال کی عمر کیلئے اس سال بچے کو قرآن کریم کے پہلے دو پارے کم از کم ضرور پڑھائیں..بچے کو کائنات کا مشاہدہ کرنا سکھائیں.مثلاً راستے میں چلتے ہوئے مختلف چیزوں کا تعارف وغیرہ.
+ 14 پہلی ششماہی: والدین کے حق میں بچے کو یہ دعا کرنا سکھائیں.رَبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيْنِي صَغِيرًا.اذان یاد کروائیں.ممکن ہو تو بچہ روزانہ ریڈیو یاٹی وی سے اذان سنا کرے اور ساتھ ساتھ دہراتا جائے.28.مسجد میں داخل ہونے کی دعا سکھا ئیں اور بچہ مسجد میں داخل ہوتے ہوئے یہ دعا کرے.بِسْمِ اللهِ الصَّلوةُ وَالسَّلَامُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ اللَّهُمَّ افْتَحْ لِى اَبْوَابَ رَحْمَتِكَ.28 مسجد سے نکلنے کی دعا سکھائیں اور بچہ مسجد سے نکلتے وقت یہ دعا کرے.بِسمِ اللهِ الصَّلوةُ وَالسَّلامُ عَلَى رَسُولِ اللهِ اللَّهُمَّ افْتَحْ لِي أَبْوَابَ 28.یہ دعا سکھا ئیں.فَضْلِكَ.رَبِّ زِدْنِي عِلْماً - اے میرے رب میرے علم میں اضافہ فرما.-28 سکھا ئیں کہ ہمارے رسول حضرت محمد کے والد ماجد کا نام حضرت عبد اللہ اور والدہ ماجدہ کا نام حضرت آمنہ تھا.اور آپ مکہ میں پیدا ہوئے.دوسری ششماہی: سکھائیں کہ حضرت مسیح موعود کے والد ماجد کا نام حضرت مرزا غلام مرتضیٰ اور والدہ ماجدہ کا نام حضرت چراغ بی بی تھا.آپ ہندوستان کے ایک گاؤں قادیان میں پیدا ہوئے.
15 - -2 سورۃ الکوثر اور سورۃ العصر یاد کروائیں.نظم یاد کروائیں.ہو فضل تیرا یا رب یا کوئی ابتلاء ہو 6 تا 7 سال کی عمر کیلئے ہے.آپ یہ باتیں گزشتہ نصاب میں یاد کر چکے ہیں یہ گزشتہ نصاب کی دوہرائی کا سال پہلی ششماہی درج ذیل دعائیں یاد کریں اور بر موقع دعا کرنے کی عادت پختہ کریں.-28 کھانا شروع کرنے کی دعا بِسمِ اللهِ عَلَى بَرَكَةِ اللَّهِ - اللہ تعالیٰ کے نام اور اس کی برکت کے ساتھ شروع کرتا ہوں.کھانا کھانے کے بعد کی دعا.الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِى اَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنا مِنَ الْمُسْلِمِينَ.سب تعریفیں اللہ تعالیٰ کیلئے ہیں جس نے ہمیں کھلایا پلایا اور مسلمان بنایا.سونے کی دعا اللَّهُمَّ بِاسْمِكَ أَمُوتُ وَ اَحْى.اے اللہ تعالیٰ تیرے نام سے ہی مرتا ہوں اور زندہ ہوتا ہوں.28- جاگنے کی دعا الحَمدُ لِلَّهِ الَّذِي أَحْيَانَا بَعْدَمَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُورُ.تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کیلئے ہیں جس نے ہمیں مرنے کے بعد زندہ کیا اور اس کی طرف اُٹھ کر جاتا ہے.
16 والدین کے حق میں دعا با ترجمہ یاد کریں.رَبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيْنِي صَغِيرًا.اے میرے ربان دونوں پر رحم فرما جیسا کہ انہوں نے اسوقت مجھے پالا جب کہ میں بہت چھوٹا تھا.آنحضرت ﷺ کے چاروں خلفاء راشدین کے نام یاد کریں.-1 حضرت ابو بکر - حضرت عمر - حضرت عثمان 4 حضرت علیؓ - حضرت مسیح موعود کے خلفاء کے نام یاد کریں.-1- حضرت حکیم مولوی نورالدین صاحب 2- حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب - حضرت مرزا ناصر احمد صاحب -4 حضرت مرزا طاہر احمد صاحب حضرت مرز امسرور احمد صاحب ایدہ اللہ تعالٰی نمازوں کے نام ، رکعات اور اوقات یاد کریں.نماز سادہ التحیات سے پہلے تک یاد کریں.قرآن کریم ناظرہ شروع کریں.اگر ابھی تک قاعدہ یسر نا القرآن ختم نہیں کیا تو جلد ختم کریں.حضرت مسیح موعود اور انکے خلفاء کی تصاویر کی پہچان کریں.اپنے گھر کا ایڈریس سمجھیں اور والدین اور دادا اور نانا کے نام بھی یاد کریں.دوسری ششماہی درج ذیل سورتیں اور احادیث یا د کر یں.- 1- سورة الكوثر -2 سورة العصر -3 سورۃ الاخلاص إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ اعمال کا دار ومدار نیتوں پر ہے.
17 38 - الْغِنَى عَلَى النَّفْسِ آسودگی اور دولتمندی تو دل کی دانشمندی اور آسودگی ہے.28 - رَبِّ زِدْنِي عِلْماً - اے اللہ میرے علم میں اضافہ فرما.- درج ذیل نظمیں یاد کریں.-1 -2 -3 ترانه اطفال ہو فضل تیرا یا رب یا کوئی ابتلاء ہو کبھی نصرت نہیں ملتی در مولا سے گندوں کو.نماز سادہ کمل یا دکریں.7 تا 8 سال کی عمر کیلئے والد بچے کو اپنے ساتھ بیت الذکر نماز کیلئے لے جانا شروع کریں.قرآن کریم ناظرہ پہلے دس پارے مکمل کئے جائیں.38 بچوں کو اطفال الاحمدیہ اور بچیوں کو ناصرات الاحمدیہ کی تنظیم میں شامل کریں.پہلی ششماہی وضو کر نے کا طریقہ سیکھیں.وضو کی دعا یاد کریں.اللهُمَّ اجْعَلْنِي مِنَ التَّوَّابِينَ وَاجْعَلْنِي مِنَ الْمُتَطَهِّرِينَ.مسجد کے آداب یاد کریں..حدیث مع ترجمہ یا دکریں.سِبَابُ الْمُسْلِمِ فُسُوقَ - مسلمان کا گالی دینا بہت بڑا گناہ ہے.
18 اطفال اور ناصرات کا وعدہ یاد کریں.-28 نظم یاد کریں.قرآن سب سے اچھا قرآن سب سے پیارا دوسری ششماہی نماز پڑھنے کا طریق سیکھیں.نماز کے آداب اور کھانے کے آداب یاد کریں.-28 سورۃ الفلق اور سورۃ الناس یاد کریں.-28.حدیث مع ترجمہ یاد کریں.مَنْ لَّا يَرْحَمُ لَا يُرْحَمُ جور تم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جائے گا.یہ صفات باری تعالیٰ یاد کر کے ان کے مطابق عمل کرنے اور دعا کرنے کی عادت ڈالیں.رَبُّ الْعَالَمِينَ.الرَّحْمَنُ الرَّحِيمُ.مَلِكِ يَوْمِ الدِّينِ.8 تا 9 سال کی عمر کیلئے.اس سال اگر ہو سکے تو بچے سے ایک روزہ رکھوائیں.پہلی ششماہی:.حدیث مع ترجمہ یاد کریں.خَيْرُ كُمُ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ.تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو قرآن سیکھتا اور دوسروں کو سکھاتا ہے.نماز با ترجمہ "التحیات سے قبل تک یاد کریں..سورۃ البقرۃ کی پہلی پانچ آیات یاد کریں.
19 -28 حضرت مسیح موعود کا الہام یاد کریں.- أَلَيْسَ اللهُ بِكَافٍ عَبْدَهُ - کیا اللہ تعالیٰ اپنے بندے کیلئے کافی نہیں.مجلس کے آداب یاد کریں.سورۃ اخلاص کا ترجمہ اور آیۃ الکرسی یاد کریں.قرآن کریم ناظرہ پارہ 20 تک مکمل کریں.دوسری ششماہی: نماز باترجمہ یاد کریں.-28- گھر اور سکول کے آداب یاد کریں.28- قرآن کریم ناظرہ مکمل کریں..حدیث مع ترجمہ یاد کریں.الْحَيَاءُ خَيْرٌ كُلَّه.حیا سر اسر خیر و برکت ہے.- الہام یاد کریں.- میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا“.سورۃ الکوثر کا ترجمہ اور سورۃ البقرۃ کی پہلی دس آیات یاد کریں.درج ذیل صفات باری تعالیٰ یاد کر کے ان کے مطابق عمل کرنے اور دعا کرنے کی عادت ڈالیں.الْغَفَّارُ.اَلْعَلِيمُ.اَلسَّمِيعُ الشَّافِى التَّوَّابُ الْحَكِيمُ.9 تا 10 سال کی عمر کیلئے نماز با جماعت میں شمولیت پر زور دیں.1
20 اس سال اگر ہو سکے تو بچے سے دو روزے رکھوائیں.28.بچے کو سائیکل چلانا سکھائیں.پہلی ششماہی - وضو کی دعا کا ترجمہ یاد کریں..اللهُمَّ اجْعَلْنِى مِنَ التَّوَّابِينَ وَاجْعَلْنِي مِنَ الْمُتَطَهِّرِينَ.اے اللہ مجھے تو بہ کرنے والوں اور پاکیزگی اختیار کرنے والوں میں سے بنا دے.حدیث مع ترجمہ یاد کریں.28 اَلسَّعِيدُ مَنْ وُعِظَ بِغَيْرِهِ.نیک بخت وہی ہے جو دوسروں سے نصیحت حاصل کرے..دعائے قنوت یاد کریں..راستے کے آداب سیکھیں.سورۃ العصر کا ترجمہ یاد کریں.کامیابی کی راہیں (پہلا حصہ ) کا مطالعہ کریں.- سورۃ البقرۃ کی پہلی سترہ آیات یاد کریں.درج ذیل صفات باری تعالٰی یاد کر کے ان کے مطابق عمل اور دعا کرنے کی عادت ڈالیں.السَّلَامُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ.اَلرَّزَّاقُ الْعَظِيم.دوسری ششماہی: 28.سفر کے آداب یاد کریں.- سورۃ الفلق اور سورۃ الناس کا ترجمہ یاد کریں.
21 حدیث مع ترجمہ یاد کریں.لَيْسَ الْخَبَرُ كَالْمُعَائِنَةِ.سنی سنائی بات خود یکھنے کی طرح نہیں ہوتی.28 تیم کا طریق سیکھیں.کامیابی کی راہیں (حصہ دوم) کا مطالعہ کریں.28.دعائے جنازہ یاد کریں..سورۃ الفیل یاد کریں.- 10 تا 11 سال کی عمر کے لئے گزشتہ نصاب میں آپ جو سورتیں ، آداب نظمیں ، دعائیں، صفات باری تعالی اور احادیث یاد کر چکے ہیں ان کی دہرائی کریں.- اگر ہو سکے تو اس سال پانچ روزے رکھیں.پہلی ششماہی قرآنی حصہ مع ترجمہ یاد کریں.سورة البقرة كى ابتدائی ستره آیات سورة العصر، سورة الفيل ، سورة الكوثر احادیث مع ترجمہ یاد کریں.الأعْمَالُ بِالنِّيَاتِ.اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے.اَلنَّاسُ كَاسَنَانِ الْمُشْطِ.لوگ کنگھی کے دندانوں کی طرح ہیں.اِسْتَعِينُوا عَلَى الْحَوَائِجِ بالكِثْمَانِ.اپنی ضروریات پوری کرنے کیلئے چھپ کر مدد مانگو.الغنى غنى النَّفْسِ.آسودگی اور دولتمندی تو دل کی آسودگی اور دولتمندی ہے.
22 ڈالیں.الْحَيَاءُ خَيْرٌ كُله حیاء سراسر بہتر ہے.نظمیں یاد کریں.-1 کبھی نصرت نہیں ملتی در مولیٰ سے گندوں کو (در مشین) 2 ترانہ اطفال ( کلام محمود) دعائیں مع ترجمہ یاد کریں.ان دعاؤں کو موقع کی مناسبت سے کرنے کی عادت کھانا شروع کرنے کی اور بعد کی دعا.سونے کی دعا.جاگنے کی دعا.والدین کے حق میں دعا.وضو کرنے کی دعا..جو آداب آپ نے سیکھے ہیں انہیں اپنی روز مرہ زندگی میں داخل کریں.مثلا مسجد کے آداب ، نماز کے آداب گھر کے آداب، کھانا کھانے کے آداب.درج ذیل صفات باری تعالٰی یاد کر کے انکے مطابق دعا کرنے کی عادت ڈالیں.رَبُّ الْعَالَمِينَ.اَلرَّحْمَنُ الرَّحِيمُ.مَا لِكِ يَوْمِ الدِّينِ الْغَفَّارُ الْعَلِيمُ.8.سیرت السَّمِيعُ.پیارے آقا حضرت محمد ﷺ کے بچپن کی زندگی کے واقعات کا مطالعہ کریں.حضرت آدم علیہ السلام کے حالات زندگی کا مطالعہ کریں.دوسری ششماہی - گزشتہ نصاب میں درج سورتوں.آداب - نظموں.دعاؤں.صفات باری
23 تعالی اور احادیث میں سے آپ جو یاد کر چکے ہیں انگلی دہرائی کریں اور مزید یاد کریں.-28 قرآنی حصہ مع ترجمہ یاد کریں.سورة الاخلاص، سورة الفلق سورة الناس آية الكرسي.احادیث مع ترجمہ یاد کریں.الْحَرْبُ عُدْعَةٌ لڑائی داؤ پیچ کا نام ہے.لَيْسَ الْخَبَرُكَالْمُعَايَنَةِ - سنی سنائی بات دیکھنے کے برابر نہیں ہے.اَلْمُسْلِمُ مِرَاةُ المُسلِم - ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا آئینہ ہے.مَنْ قُتِلَ دُونَ مَا لِهِ فَهُوَشَهِيدٌ.جو اپنے مال کی حفاظت کرتے ہوئے مارا جائے وہ شہید ہے.السَّعِيدُ مَنُ وُعِظَ بِغَيْرِه.نیک بخت وہی ہے جو دوسرے سے نصیحت حاصل کرے.نظمیں یاد کریں.-1 ہو فضل تیرا یارب یا کوئی ابتلا ء ہو ( کلام محمود) -2 قرآن سب سے اچھا قرآن سب سے پیارا ( بخار دل) -28 دعائیں مع ترجمہ یاد کریں.موقع کی مناسبت سے ان دعاؤں کے کرنے کی عادت ڈالیں.علم میں اضافہ کی دعا.مسجد میں داخل ہونے کی دعا.مسجد سے نکلنے کی دعا نیز دعائے جنازہ کی دہرائی کریں.جو آداب آپ سیکھیں انہیں اپنی روز مرہ زندگی میں داخل کریں مجلس کے آداب.-
24 سکول اور پڑھائی کے آداب.راستے کے آداب.سفر کے آداب.اللہ تعالیٰ کی ان صفات کو مع ترجمہ یاد کرنے کے بعد ان کے مطابق دعا کرنے کی عادت ڈالیں.الشَّافِى التَّوَّابُ الْحَكِيمُ السَّلَامُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ.اَلرَّزَّاقُ.8.سیرت الْعَظِيمُ.پیارے آقا حضرت مسیح موعود کے اللہ تعالیٰ کی طرف سے امام مہدی مقرر ہونے سے پہلے کے حالات زندگی کا مطالعہ کریں.کریں.حضرت نوح علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے نبی تھے ان کے حالات زندگی کا مطالعہ 11 تا 12 سال کی عمر کے لئے - قرآن کریم کا ترجمہ پڑھنا شروع کریں.اس سال اگر ہو سکے تو سات روزے رکھیں.پہلی ششماہی درج ذیل قرآنی آیات.احادیث.دعا ئیں.صفات باری تعالیٰ نظم اور آداب یاد کریں.سورة البقرة آيات 1 تا 17 المُسْتَشَارُ مُؤْتَمَن.جس سے مشور ہ لیا جائے.وہ امین ہوتا ہے.الْمَجَالِسُ بِالامانة مجالس تو امانت سے ہوتی ہیں.
25 الْمَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ - آدمی اسکے ساتھ ہوتا ہے جس سے اسکو محبت ہوتی ہے.الْبَلاءُ مُؤكُلّ بِالمَنْطَقٍ - بات کرنے سے بعض دفعہ مصیبت آجاتی ہے.خَيْرُ الْأُمُورِ اَوْسَطُهَا - کاموں میں سب سے بہتر میانہ روی والا کام ہوتا ہے گھر میں داخل ہونے اور گھر سے نکلنے کی دعائیں یاد کر کے برموقع یہ دعائیں پڑھا کریں.2 نظم: ہم احمدی بچے ہیں کچھ کر کے دکھا دیں گے.کریں.-Z کریں.درج ذیل صفات باری تعالی مع ترجمہ یاد کرنے کے بعد انکے مطابق دعا سیرت الْغَفُورُ الحَلِيمُ البَصِيرُ القَدِيرُ الْخَبِيرُ.پیارے آقا حضرت محمد مصطفی میے کی نبوت سے پہلے کے حالات زندگی کا مطالعہ حضرت ابراہیم علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے نبی تھے انکے حالات زندگی کا مطالعہ کریں.دوسری ششماہی : درج ذیل قرآنی آیات، احادیث، صفات باری تعالٰی ، دعا نظم اور آداب یاد کریں.سورة البقرة آيات 256 258 اور 287285 - احادیث الدَّالُ عَلَى الْخَيْرِ كَفَاعِلِهِ.نیکی کی طرف راہنمائی کرنیوالا نیکی کرنیوالے کی طرح
26 ہوتا ہے.عِدَةُ الْمُؤْمِنِ كَاخُذِ الكَفْ - مومن کا وعدہ ایسا ہوتا ہے جیسے کوئی چیز ہاتھ میں دے دی جائے.لَيْسَ مِنَّا مَنْ غَشَّنَا.جو ہمیں دھوکا دے اس کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں.سَيِّدُ الْقَوْمِ خَادِمُهُمْ.قوم کا سردار قوم کا خادم ہوتا ہے.لا يَشْكُرُ الله مَن لا يَشْكُرُ النَّاسَ - جو بندوں کا شکر ادا نہیں کرتا وہ اللہ کا بھی شکر ادا نہیں کرتا.- اذان کے بعد کی دعا یا دکریں اور اذان سننے پر یہ دعا پڑھنے کی عادت ڈالیں.اللہ تعالیٰ کی یہ صفات مع ترجمہ یاد کر کے ان کے مطابق دعا بھی کریں.اَلْعَلِيْمُ.اَلشَّهِيدُ.اَلْكَبِيرُ الْعَلِيُّ النَّصِيرُ..سیرت پیارے آقا حضرت مسیح موعود کے اللہ تعالیٰ کی طرف سے مسیح موعود مقرر ہونے تک کی زندگی کا مطالعہ کریں.حضرت لوط علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے نبی تھے.انکے حالات زندگی کا مطالعہ کریں.12 تا 13 سال کی عمر کے لئے - قرآن کریم کا پہلا نصف پارہ با تر جمہ مکمل کریں.- اس سال اگر ہو سکے تو دس روزے رکھیں.پہلی ششماہی درج ذیل قرآنی حصہ.احادیث.دعا ئیں.صفات باری تعالٰی نظم اور آداب یاد کریں.
27 8 سورۃ آل عمران آیات 26 تا 28 اور 191 تا 195 اَلْيَدُ العُلْيَا خَيْرُ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَى.دینے والا ہاتھ لینے والے ہاتھ سے بہتر ہوتا ہے.التَّائِبُ مِنَ الذَّنْبِ كَمَنْ لَّا ذَنْبَ لَهُ.گناہ سے تو بہ کر نیوالا اُس شخص کی طرح ہو جاتا ہے جس نے گناہ کیا ہی نہ ہو.إذَا جَاءَ كُمْ كَرِيمُ قَوْمٍ فَا كَرِ مُوْهُ.جب تمھارے پاس کسی قوم کا معزز شخص آئے تو اسکی عزت کیا کرو.الْيَمِينُ الْفَاجِرَةُ تَدَعُ الدِّيَارَ بَلَا قِعَ.جھوٹی قسم گھروں کو ویران کر دیتی ہے.اِتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقٌ تَمْرَةٍ.آگ سے بچو خواہ کھجور کا ایک ٹکڑا صدقہ دیکر ہی سہی نظم یاد کریں.میں اپنے پیاروں کی نسبت کلام محمود) دعائیں سفر پر روانہ ہونے کی اور سفر سے واپس لوٹنے کی دعائیں یاد کر کے بر موقع پڑھنے کی عادت ڈالیں.درج ذیل صفات باری تعالی مع ترجمہ یاد کرنے کے بعد ان کے مطابق دعائیں کیا کریں.الْعَزِيزُ التَّوَّابُ الْوَلِيُّ الرَّءُ وُفُ الْمَلِكُ.8- آداب
28 پیارے آقا حضرت خلیفہ اسیح الرابع نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ 10 فروری 1989 میں واقفین نو کو اخلاق حسنہ اختیار کرنے کی طرف توجہ دلائی ہے.اس میں سے درج ذیل تین اخلاق کے بارے میں مطالعہ کریں اور انہیں اپنی زندگی کی عادات میں پختہ کریں..سچ سے محبت اور جھوٹ سے نفرت - قناعت مزاج میں شگفتگی.28 - سیرت پیارے آقا حضرت محمد علی کی ملکی زندگی کے حالات کا مطالعہ کریں.حضرت شعیب علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے نبی تھے انکے حالات زندگی کا مطالعہ کریں.دوسری ششماہی درج ذیل قرآنی حصہ یاد کریں.سورة الانعام آیات 96 101 اور 102 تا 109 2 - احادیث یاد کریں.الدُّنْيَا سِجُنٌ لِلْمُؤْمِنِ وَجَنَّةَ لِلْكَافِرِ.دنیا مومن کے لئے قید خانہ اور کافر کے لئے جنت ہے.اَلرَّاجِعُ فِي هِبَتِهِ مَا لرَّاجِعِ فِي قَيْنِهِ.تحفہ دیکر واپس لینے والا ایسا ہی ہے جیسے کوئی قے کر کے اسے چاٹ لے.لا يَحِلُّ لِمُؤْ مِن اَنْ يَّهْجُرَاَ خَاهُ فَوْقَ ثَلاثَةِ أَيَّامٍ.ایک مومن اپنے مومن بھائی سے تین دن سے زیادہ قطع تعلق نہ کرے.مَاقَلَّ وَكَفَى خَيْرٌ مِّمَّا كَثرو الهى.
29 جو ( مال ) تھوڑا اور کافی ہو وہ بہتر ہے یہ نسبت اس (مال) کے جو زیادہ ہو اور غافل کردے.مَا هَلَكَ امْرَءٌ عَرَفَ قَدْرَهُ.وہ آدمی جس نے اپنی حقیقت پہچان لی وہ ہلاک نہیں ہوا.-28 نظم یاد کریں.جمال وحسن قرآن نور جان ہر مسلماں ہے ( در شین) دعا بیمار پرسی کی دعا مع ترجمہ یاد کر کے اسے بر موقع پڑھنے کی عادت ڈالیں.اذْهِبِ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِيِّ لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَانُكَ شِفَاءً لَّا يُغَادِرُ سَقَماً.اے تمام لوگوں کے رب تو (اس مریض کی ) بیماری دور فرما اور شفاء عطا فر ما کیونکہ تو ہی شفاء عطا کرنے والا ہے.تیری شفاء کے علاوہ کوئی شفاء نہیں.ایسی شفاء دے جو بیماری کو ذرہ برابر بھی باقی نہ چھوڑے.اللہ تعالیٰ کی یہ صفات مع ترجمہ یاد کریں اور ان کے مطابق دعا کیا کریں.اَلْحَقُّ الْوَاسِعُ.هَادٍ سُبُحْن.الْغَنِيُّ.آداب پیارے آقا حضرت خلیفۃ الی الرابع" نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ 10 فروری 1989ء مسیح میں واقفین نو کو اخلاق حسنہ اختیار کرنے کی طرف توجہ دلائی ہے.اس میں سے بیچ سے محبت اور جھوٹ سے نفرت ، قناعت اور مزاج میں شگفتگی کے بارے میں آپ نے گزشتہ سہ ماہی میں سیکھا ، ان اخلاق پر عمل جاری رکھیں اور درج ذیل اخلاق کے بارے میں
30 مطالعہ کر کے انہیں بھی اپنی زندگی میں رائج کریں اور اپنی عادتوں میں پختہ کر لیں.غنا غصے کو ضبط کرنے کی عادت.اپنے سے کم علم والے کو حقارت سے نہ دیکھنا.سیرت پیارے آقا حضرت مسیح موعود کے حالات زندگی کا مطالعہ کریں.حضرت یعقوب علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے نبی تھے.اُنکے حالات زندگی کا مطالعہ کریں.7 13 تا 14 سال کی عمر کیلئے اگر ہو سکے تو اس سال 15 روزے رکھیں.گزشتہ نصاب میں درج جو سورتیں ، آداب نظمیں ، دعا ئیں ، صفات باری تعالی اور احادیث آپ یاد کر چکے ہیں ان کی دہرائی کریں.28.نماز با جماعت خود بھی ادا کریں اور دوسروں کو بھی اس کی تلقین کریں.پہلی ششماہی: - قرآن کریم کے پہلے 2 پارے ہاتر جمہ مکمل کریں.قرآنی حصہ مع ترجمہ زبانی یاد کریں.سورة اللَّهَب، سورة القُرَيش ، سورة الرَّعُد آيات 9 تا 14 سورة النحل.آيات 7167 2 - احادیث مع ترجمہ یاد کریں.
31 أفشوا السَّلامَ بَيْنَكُمْ - آپس میں السلام علیکم کو رواج دو.الطَّهُورُ شَطْرُ الْإِيمَانِ پاکیزگی ایمان کا حصہ ہے.طَلَبُ الْعِلْمِ فَرِيضَةٌ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ وَمُسْلِمَةٍ.علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے.بُنِيَ الْإِسْلَامُ عَلَى خَمْسٍ شَهَادَةِ اَنْ لَّا إِلَهَ إِلَّا اللَّهَ وَانَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ وَإِقَامِ الصَّلوةِ وَإِيتَاءِ الزَّكَوةِ وَالْحَجِّ وَصَوْمِ رَمَضَانَ.اسلام کی بنیاد پانچ باتوں پر رکھی گئی ہے.اس امر کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا اور کوئی عبادت کے لائق نہیں اور محمد اللہ خدا کے بندے اور رسول ہیں اور نماز قائم کرنا اور زکوۃ دینا اور حج کرنا اور ماہ رمضان کے روزے رکھنا.نظمیں یاد کریں.28 دعائیں وہ پیشوا ہمارا جس سے ہے نور سارا نام اس کا ہے محمد دلبر میرا یہی ہے (در نشین.پہلے دس اشعار ) محمد پر ہماری جاں فدا ہے کہ وہ کوئے قسم کا رہنما ہے ( کلام محمود - نصف اول) يَا عَيْنَ فَيُضِ اللَّهِ وَالْعِرْفَان يَسْعَى إِلَيْكَ الْخَلْقُ كَالظُّمُان ( پہلے دس اشعار ) گزشتہ نصاب میں درج دعائیں موقع کی مناسبت سے کرنے کی عادت ڈالیں..سجدہ تلاوت کی دعا یاد کریں.
32 سَجَدَ وَجْهِيَ لِلَّذِي خَلَقَهُ وَشَقَّ سَمْعَهُ وَ بَصَرَهُ بِحَوْلِهِ وَقُوَّتِهِ میرا چہرہ اس ذات کے سامنے سجدہ ریز ہے جس نے پیدا کیا اور اپنی خاص قدرت و طاقت سے اسے سننے اور دیکھنے کی قوت عطا کی.- محبت الہی حاصل کرنے کی دعا یاد کریں.اَللَّهُمَّ اِنّى اَسْتَلْكَ حُبَّكَ وَحُبَّ مَنْ يُحِبُّكَ وَالْعَمَلَ الَّذِي يُبَلِغْنِي حُبَّكَ اللَّهُمَّ اجْعَلْ حُبَّكَ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ نَفْسِي وَمَالِي وَاَهْلِي وَمِنَ الْمَاءِ الْبَارِدِ.اے اللہ میں تجھ سے تیری محبت مانگتا ہوں اور اس کی محبت بھی جو تجھ سے محبت کرتا ہے اور میں تجھ سے ایسے عمل کی توفیق مانگتا ہوں جو مجھے تیری محبت تک پہنچا دے، اے اللہ اپنی محبت میرے مال میرے اہل اور ٹھنڈے پانی سے بھی زیادہ محبوب بنادے..9 1100 آداب اطاعت والدین کے آداب کا تفصیلی مطالعہ کریں.صفات باری تعالی.درج ذیل صفات یاد کر کے ان کے مطابق دعا کرانے کی عادت ڈالیں.اَلْخَالِقُ الْبَارِيُّ الْمُصَوِّرُ.اَلْقَهَّارُ الْوَهَّابُ الْفَتَّاحُ الْقَابِضُ.اَلْبَاسِطُ الْخَافِضُ الرَّافِعُ.سیرت سیرت حضرت رسول کریم و خلفاء راشدین (مختصراً) بنیادی نصاب مجلس انصار اللہ پاکستان ) کا مطالعہ کریں.
33 سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام وخلفائے احمدیت (مختصراً ) کا مطالعہ کریں.دوسری ششماہی: قرآن کریم کا تیسرا اور چوتھا پارہ مع ترجمہ مکمل کریں قرآنی حصہ مع ترجمہ یاد کریں.سورة النَّصْر ، سورة الْكَافِرُونَ ، سورة الْمَاعُونَ " سورة بَنِي إِسْرَائِيلَ (آيات 79 تا 85 ) سورة حم السجدة آيات الانا (36 2 - احادیث مع ترجمہ یاد کریں.الْجَنَّةُ تَحْتَ أَقْدَام الأمهات.جنت ماؤں کے قدموں تلے ہے.كُلِّ بَيْمِيْنِكَ وَمِمَّايَلِيْكَ.دائیں ہاتھ سے کھا ؤ اور اپنے سامنے سے کھاؤ.يَدْخُلُ الْجَنَّةَ قَاطِع - قطع تعلق کرنے والا جنت میں داخل نہ ہوگا.نظمیں یاد کریں.وہ پیشوا ہمارا جس سے ہے نور سارا نام اس کا ہے محمد دلبر میرا یہی ہے ( در مشین.دوسرے دس اشعار ) محمد پر ہماری جاں فدا ہے کہ وہ کوئے صنم کا رہنما ہے ( کلام محمود - نصف آخر )
34 يَا عَيْنَ فَيُضِ اللَّهِ وَالْعِرفان يَسْعَى إِلَيْكَ الْخَلْقُ كَالظَّمان (شعر 2011) دعائیں یاد کریں.نماز کے بعد کی دعائیں اللهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ تَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ.اے اللہ تو سلام ہے اور تجھ سے ہی ہر قسم کی سلامتی ہے اے جلال اور اکرام والے خدا تو بہت برکتوں والا ہے.اَللهُمَّ أَعِنِّي عَلى ذِكْرِكَ وَشُكْرِكَ وَحُسْنِ عِبَادَتِكَ.اے اللہ مجھے اپنا ذ کر کرنے ، شکر کرنے اور احسن رنگ میں عبادت کرنے کی توفیق عطا فرما اَللّهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَالْجَدِ مِنكَ الجد.اے اللہ اس چیز کو جو تو نے عطا کی کوئی روکنے والا نہیں ہے اور جس چیز کو تو نے روک دیا ہو اسے کوئی دینے والا نہیں ہے اور تیرے سامنے کسی ذیشان کو کوئی شان فائدہ نہیں دے سکتی.بیت الخلاء جانے کی دعا اللهم إنّي اَعُوذُبِكَ مِنَ الخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ.اے اللہ میں ہر قسم کی ناپاک چیزوں اور ناپاک کاموں اور باتوں سے تیری پناہ میں آتا ہوں.بیت الخلاء سے باہر آنے کی دعا الْحَمدُ لِلَّهِ الَّذِى اَذْهَبَ عَنّى الأذى وَعَافَانِي وَأَبْقَى فِي مَنْفَعَتِه.
35 تمام تعریفیں اس اللہ کے لئے ہیں جس نے مجھ سے تکلیف دور کی اور مجھے عافیت عطا کی اور نفع مند چیز باقی رکھ لی.8 آداب ہمسایہ کے حقوق کا تفصیلی مطالعہ کریں.28 صفات باری تعالی درج ذیل صفات باری تعالی یاد کر کے ان کے مطابق دعا کرنے کی عادت ڈالیں.الْمُعِيُّ.اَلْمُذِلُّ.الْحَكَمُ.اَللَّطِيفُ الْخَبِيرُ.اَلشَّكُورُ.الكَبِيرُ الْمُقِيْتُ الْحَسِيبُ.الْجَلِيلُ.الْكَرِيمُ.8- سیرت سیرت خاتم النبین (از حضرت مرزا بشیر احمد صاحب) پہلے 100 صفحات کا مطالعہ کریں.سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام (از حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب ) کا مطالعہ کریں.دینی معلومات قرآن کریم میں جن انبیا کے نام آئے ہیں وہ یاد کریں.-28 صحاح ستہ (احادیث کی کتب) کے نام یاد کریں.حضرت مسیح موعود کے درج ذیل پانچ الہام یاد کریں.يَأْتُونَ مِنْ كُلَّ فَجٍّ عَمِيقٍ.تیرے پاس لوگ ہر ایک گہرے راستہ سے آئیں گے
36 إنِّي أَحَافِظُ كُلَّ مَنْ فِى الدَّارِ.میں ہر ایک کی جو تیرے دار میں ہے حفاظت کرنے والا ہوں.آسمان سے دودھ اتر محفوظ رکھو.قادر ہے وہ بار کہ ٹوٹا کام بناوے بنا بنایا توڑ دے کوئی اس کا بھید نہ پاوے مکن تکیه بر عمرنا پائیدار (اس نا پائیدار زندگی پر بھروسہ مت کرو ) 14 تا 15 سال کی عمر کیلئے 28 - اگر ہو سکے تو اس سال 20 روزے رکھیں.28 گزشتہ نصاب میں درج سورتوں، آداب، احادیث نظموں اور صفات باری تعالی کی دہرائی کر میں پہلی ششماہی: قرآن کریم کے پارہ نمبر 5 اور 6 ترجمہ کے ساتھ مکمل کریں.قرآنی حصہ مع ترجمہ یاد کریں 14 سورة القارعة ، سورة التكاثر سورة القَدْر ، سورة الكهف آيات (1 11 ، 103 ) (111 سورة الأحزاب (7470) احادیث مع ترجمہ یاد کریں.كَادَ الْفَقْرُ اَنْ يَكُونَ كُفْرًا - قریب ہے کہ غریبی کفر بن جائے.الْيَمِينُ الْفَاجِرَةُ تَدَعُ القِيَارَ بَلاقِعَ - جھوٹی قسم گھروں کو ویران کر دیتی ہے.إِنَّ مِنَ الشَّعْرِ لَحِكُمَةً وَإِنَّ مِنَ الْبَيَان لَسِحُرًا.
37 بعض شعر بڑے پر حکمت ہوتے ہیں اور بعض تقریریں تو جادو ہوتی ہیں.- چالیس جواہر پارے نصف اول مطالعہ کریں.دعا قبرستان میں داخل ہونے کی دعا اَلسَّلَامُ عَلَيْكُمْ يَأهْلَ الْقُبُورِ يَغْفِرُ اللَّهُ لَنَا وَلَكُمْ أَنْتُمْ سَلَفْنَا وَنَحْنُ بالاثرِ وَإِنَّا إِن شَاءَ اللهُ بِكُمُ للاحِقُونَ.اے اہل قبور آپ پر سلامتی ہو.اللہ ہمیں اور آپ کو بخش دے.آپ ہم سے پہلے ( جانے والے ) ہیں اور ہم پیچھے ( آنے والے ) ہیں اور اگر اللہ نے چاہا تو ہم بھی آپ کے ساتھ ملنے والے ہیں.28 آداب درج ذیل آداب کے بارے میں تفصیلی مطالعہ کریں.گفتگو کے آداب ، لین دین کے آداب ملاقات کے آداب..صفات باری تعالی درج ذیل صفات یاد کر کے ان کے مطابق عمل کرنے اور دعا کرنے کی عادت ڈالیں.الْحَفِيظٌ.الرَّقِيبُ الْمُجيْبُ الْوَدُودُ.الْمَجِيدُ الْبَاعِتُ الْوَكِيلُ الْقَوِيُّ الْمَتِينُ الْحَمِيدُ الْمُحْصِى.الْمُبْدِى الْمُعِيدُ.الْمُحْي.الْمُمِيتُ.سیرت
38 سیرت خاتم النبین ما از حضرت مرزا بشیر احمد ایم اے صفحہ 101 تا 200 ).عشرہ مبشرہ کے نام اور مختصر سیرت..شمائل احمد اور دینی معلومات -1 ائمہ اربعہ کے نام 2.دینی معلومات.( شائع کردہ خدام الاحمدیہ ) دوسری ششماہی: قرآن کریم کا پارہ 7 اور 8 ترجمہ کے ساتھ مکمل کریں قرآنی حصہ مع ترجمہ یاد کریں.سورة حم السَّجْدَة ( 34 تا 36 ) سورة الحشر (19) تا (25) سورة الصَّف (1 تا 15) سورة الْجُمُعَة (1) تا (12) سورة الزلزال ، سورة التين ، سو رة آلَمُ نَشْرَحْ ، سورة الضُّحى.-28 احادیث مع ترجمہ یاد کریں.لا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى يُحِبَّ لَأَخِيهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ.تم میں سے کوئی حقیقی مومن نہیں بن سکتا جب تک کہ وہ اپنے بھائی کے لئے بھی وہی چیز پسند کرے جو اپنے لئے پسند کرتا ہے.إيَّاكُمْ وَالظَّنَّ فَإِنَّ الظَّنَّ اَكْذَبُ الْحَدِيثِ.بد گمانی سے بچو کیونکہ بدگمانی سب سے جھوٹی بات ہے.إِيَّاكُمْ وَالْحَسَدَفَإِنَّ الْحَسَدَ يَأْكُلُ الْحَسَنَاتِ كَمَا تَأْكُلُ النَّارُ الْحَطَبَ حسد سے بچو کیونکہ حسد نیکیوں کو اس طرح ختم کر دیتا ہے جس طرح آگ ایندھن کو کھا جاتی ہے
39 _# نظمیں یاد کریں.28 دعائیں نور فرقاں ہے جو سب نوروں سے اجلی نکلا پاک وہ جس سے یہ انوار کا دریا نکلا (در شین) اک نہ اک دن پیش ہو گا تو فنا کے سامنے چل نہیں سکتی کسی کی کچھ قضا کے سامنے (درمین) نونهالان جماعت مجھے کچھ کہنا ہے پر ہے یہ شرط کہ ضائع میرا پیغام نہ ہو ( کلام محمود) ہیں بادہ مست بادہ آشام احمدیت چلتا ہے دور مینا و جام احمدیت ( کلام طاہر ) درج ذیل دعا ئیں مع ترجمہ یاد کریں اور موقع اور مناسبت سے دعائیں پڑھنے کی عادت ڈالیں.آئینہ دیکھنے کی دعا اللهُمَّ كَمَا أَحْسَنْتَ خَلْقِى فَاحْسِنُ خُلْقِى.اے اللہ ! خوبصورت شکل و شباہت بھی تو نے عطا کی ہے.اب میرے اخلاق بھی حسین اور خوبصورت بنا دے.روزہ افطار کرنے کی دعا اَللَّهُمَّ إِنِّى لَكَ صُمْتُ وَبِكَ امَنْتُ وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ وَعَلَى رِزْقِكَ أَفْطَرْتُ
40 اے اللہ میں نے تیرے لئے روزہ رکھا اور تجھ پر ایمان لایا اور تجھ پر ہی میں نے تو کل کیا اور تیرے دئے ہوئے رزق سے روزہ افطار کیا.نیا چاند دیکھنے کی دعا اَللَّهُمَّ أَهِلَّهُ عَلَيْنَا بِالأمْنِ وَالْإِيْمَانِ وَالسَّلَامَةِ وَالْإِسْلَام رَبِّي وَرَبُّكَ اللهُ هِلَالُ خَيْرٍ ورُشْدِ هِلَالُ خَيْرٍ وَرُشْدِ هِلَالُ خَيْرٍ ورُشْدِ امَنتُ بِاللهِ الَّذِي خَلَقَكَ.اے اللہ اس چاند کو ہم پر امن و سلامتی اور ایمان و اسلام کے ساتھ طلوع فرما (اے چاند میرا اور تیرا رب اللہ ہے یہ چاند خیر و بھلائی کا چاند ہو.خیر و بھلائی کا ہو، خیر و بھلائی کا ہو، میں اس پر ایمان لایا جس نے تجھے پیدا کیا.نیا کپڑا پہنے کی دعا اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمُدُانْتَ كَسَوْتَنِي هَذَا نَشَأَ لَكَ خَيْرَهُ وَخَيْرَ مَا صُنِعَ لَهُ وَاَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهِ وَشَرِّ مَا صُنِعَ لَهُ.اے اللہ سب تعریفیں تیرے لئے ہیں تو نے مجھے یہ کپڑا پہنایا ہم اس کپڑے کی خیر و برکت تجھ سے طلب کرتے ہیں اور وہ خیر و بھلائی بھی جو اس کپڑے کا مقصد ہے اور اے اللہ میں اس کپڑے کے شرسے تیری پناہ میں آتا ہوں اور اس شر سے بھی جو اس کی وجہ سے پیدا ہو سکتا ہے.8 آداب علم کے آداب کے بارہ میں تفصیلی مطالعہ کریں.صفات باری تعالی
41 درج ذیل صفات یاد کر کے ان کے مطابق عمل کرنے اور دعا کرنے کی عادت ڈالیں.الْحَيُّ.الْقَيُّومُ.الْمَاجِدُ.الْوَاحِدُ.اَلصَّمَدُ الْقَادِرُ..الْمُقْتَدِرُ الْمُقَدَّمُ.الْمُؤخِّرُ.اَلاَوَّلُ : الأخرُ.اَلظَّاهِرُ الْبَاطِنُ مطالعہ مسائل رہیں گی.کشتی نوح.اَلْوَالِيُّ.مختلف مسائل کا تفصیلی مطالعہ کرنے کے لئے مندرجہ ذیل کتب مفید تربیتی نصاب (الرقیم پریس.یو کے ).دینی معلومات کا بنیادی نصاب (انصار اللہ پاکستان ) 15 تا 16 سال کی عمر کیلئے.اگر ہو سکے تو اس سال رمضان کے مکمل روزے رکھیں.-28 گزشتہ نصاب میں درج سورتوں ، احادیث، دعاؤں ، صفات باری تعالیٰ آداب اور نظموں وغیرہ کی دہرائی کریں.28.نماز پنجگانہ ادا کرنے کی عادت ڈالیں.28 - حضرت خلیفہ اسیح الرابع " کے بیان فرمودہ پانچ بنیادی اخلاق اپنانے کی کوشش کریں.پہلی ششماہی قرآن کریم - قرآن کریم پارہ نمبر 19 اور 10 باترجمہ مکمل کریں.
42 28 سورۃ الغاشیہ مع ترجمہ زبانی یاد کریں.28 احادیث یاد کریں._ الصَّلوةُ عِمَادُ الدِّينِ.نماز دین کا ستون ہے.حُبُّ الْوَطَنِ مِنَ الْإِيمان وطن سے محبت کرنا ایمان کا حصہ ہے - 28 چالیس جواہر پارے ( از حضرت میاں بشیر احمد صاحب) نصف آخر مطالعہ کریں.اس کتاب کے نصف اول کا آپ گزشتہ سال مطالعہ کر چکے ہیں._ قرآنی دعائیں دو قرآنی دعا ئیں مع ترجمہ یاد کریں..1 رَبِّ اغْفِرُ وَارُحَمُ وَأَنْتَ خَيْرُ الرَّحِمِينَ (المومنون : 119) اے میرے رب ! معاف کر ، اور رحم کر اور تو سب سے اچھا رحم کرنے والا ہے.2 رَبِّ إِنِّي لِمَا أَنْزَلْتَ إِلَى مِنْ خَيْرٍ فَقِيرٌ.(القصص: 25 اے میرے رب ! اپنی بھلائی میں سے جو کچھ تو مجھ پر نازل فرمائے میں اُس کا محتاج ہوں..آداب گزشتہ نصاب میں جو مختلف آداب بتلائے گئے ہیں انکی دہرائی کریں اور انہیں اپنی عملی زندگی میں رائج کریں.28 سیرت سیرت النبی کی کتاب ”ہمارا آقا ( از شیخ محمد اسماعیل صاحب پانی پتی ) کا مطالعہ کریں.
43 نظم قصیدہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے دس اشعار 21 تا 30 یاد کریں.محمودعلیہ یادکر دوسری ششماہی - قرآن کریم - قرآن کریم پارہ نمبر 1 اور 12 با ترجمہ مکمل کریں.- سورۃ الاعلیٰ مع ترجمہ زبانی یاد کریں.احادیث مع ترجمہ یاد کریں._ الْمُسْلِمُ مَنْ سَلِم الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ.مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں.حُبُّكَ الشَّيَى يُعْمِي وَيُصِم.تیرا کسی چیز سے محبت کرنا اندھا اور بہرہ کر دیتا ہے.پیارے رسول کی پیاری باتیں.(از حضرت میر محمد الحق صاحب ) احادیث نمبر 1 تا 160 کا مطالعہ کریں.- قرآنی دعائیں مع ترجمہ زبانی یاد کریں.رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنْفُسَنَا وَإِن لَّمْ تَغْفِرُ لَنَا وَتَرُ حَمْنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ الخَسِرِينَ.اے ہمارے رب! ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا اور اگر تو ہم کو نہ بخشے گا اور ہم پر رحم نہ کرے گا تو ہم نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو جائیں گے.(الاعراف: 24) الْحَمْدُ لِلَّهِ وَسَلَّمَ عَلَى عِبَادِهِ الَّذِينَ اصْطَفى.ہر تعریف کا اللہ (ہی) مستحق ہے اور اُس کے وہ بندے جن کو اُس نے پچن لیا ہو اُن پر ہمیشہ سلامتی نازل ہوتی ہے.(النمل:60)
سیرت 44 سیرت حضرت سیح موعود از حضرت خلیفہ مسیح الثانی کا مطالعہ کریں.اختلافی مسائل مندرجہ ذیل آیات مع ترجمہ زبانی یاد کریں.وفات مسیح كُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَةُ الْمَوْتِ.هر جان دار موت کا مزہ چکھنے والا ہے.(الْعَنْكَبُوتِ (58: صداقت حضرت مسیح موعود فَقَدْ لَبِثْتُ فِيكُمُ عُمُراً مِنْ قَبْلِهِ أَفَلا تَعْقِلُونَ چنانچہ اس سے پہلے میں ایک عرصہ دراز تم میں گزار چکا ہوں کیا پھر بھی تم عقل سے کام نہیں لیتے.(یونس: 17) عملی تربیت 28 کسی جسمانی کھیل کی عادت ڈالیں مثلاً پیدل چلنا، جو گنگ، تیرا کی وغیرہ.28.گھریلو کام کاج میں گھر والوں کا ہاتھ بٹائیں.28.واقفات گھریلو ذمہ داریاں نبھانے کی عملی تربیت حاصل کرنا شروع کریں.مثلا گھر کی صفائی ، کھانا پکانا، کپڑے دھونا وغیرہ.
45 پہلی ششماہی: 16 تا 17 سال کی عمر کیلئے عمر قرآن کریم کا پارہ نمبر 13 اور 14 مع ترجمہ مکمل کریں.سورة البروج مع ترجمہ زبانی یاد کریں.مندرجہ ذیل احادیث مع ترجمہ زبانی یاد کریں.جُبلَتِ الْقُلُوبُ عَلَى حُبِّ مَنْ اَحْسَنَ إِلَيْهَا بُغْضِ مَنْ أَسَاءَ إِلَيْهَا.محسن شخص کے لئے دل میں محبت اور جو کوئی برائی کرے اس سے نفرت ، فطر تنا دلوں میں رکھی گئی ہے.السَّفْرُ قِطْعَةٌ مِّنَ الْعَذَابِ.سفر عذاب کا ایک ٹکڑا ہے." پیارے رسول کی پیاری باتیں“.(از حضرت میر محمد الحق صاحب) احادیث نمبر 161 تا 320 کا مطالعہ کریں.قرآنی دعائیں مندرجہ ذیل قرآنی دعائیں مع ترجمہ زبانی یاد کریں.رَبَّنَا لا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِنْ لَّدُنكَ رَحْمَةً جِ إِنَّكَ اَنتَ الْوَهَّابُ.اے ہمارے رب ! تو ہمیں ہدایت دینے کے بعد ہمارے دلوں کو سج نہ کر اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت (کے سامان ) عطا کر.یقینا تو ہی بہت عطا کرنے والا ہے.(آل عمر ان: 90) رَبَّنَا امَنَّا بِمَا أَنْزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُولَ فَاكْتُبْنَا مَعَ الشَّهِدِينَ.
46 اے ہمارے رب ! جو کچھ تو نے اتارا ہے اس پر ہم ایمان لے آئے ہیں اور ہم اس رسول کے متبع ہو گئے ہیں.اس لئے تو ہمیں گواہوں میں لکھ لے.(آل عمران : 57) سیرت سیرت النبی از حضرت خلیفہ اسیح الثانی (نصف اول) کا مطالعہ کریں.2 نظم : حضرت مسیح موعود کے عربی قصیدہ کے دس اشعار 1 تا 40 زبانی یاد کریں.سلام بحضور سید الانام صلی اللہ علیہ وسلم (از حضرت ڈاکٹر میر محمد اسماعیل صاحب) پہلے 9 اشعار زبانی یاد کریں..28 شرائط بیعت دس شرائط بیعت بیان فرمودہ حضرت مسیح موعود بانی سلسلہ احمدیہ (اشتہار تکمیل تبلیغ ۱۲ جنوری ۱۸۸۹ء) زیر نظر رکھیں.دوسری ششماہی - قرآن کریم کا پارہ نمبر 15 اور 16 مع ترجمہ مکمل کریں.سورۃ الطارق مع ترجمہ زبانی یاد کریں.احادیث مع ترجمہ الدُّنْيَا مَزُرَعَةُ الْآخِرَةِ.دنیا آخرت کی کھیتی ہے.طَلَبُ الْحَلَالِ جِهَادٌ.حلال رزق طلب کرنا بھی جہاد ہے.پیارے رسول کی پیاری باتیں.(از حضرت میر محمد الحق صاحب) احادیث
47 نمبر 321 تا 500 کا مطالعہ کریں.مندرجہ ذیل قرآنی دعائیں مع ترجمہ زبانی یاد کریں.H رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِى.ويَسِرُلِى أَمْرِى وَاحْلُلْ عُقْدَةً مِنْ لِسَانِي يَفْقَهُوا قَوْلِي.ائے میرے رب ! میرا سینہ کھول دے اور جو فرض مجھ پر ڈالا گیا ہے اُس کو پورا کرنا میرے لئے آسان کر دے اور اگر میری زبان میں کوئی گرہ ہو تو اسے بھی کھول دے (خشی کہ لوگ میری بات آسانی سے سمجھنے لگیں.(طہ : 26 29 ) رَبَّنَا آتِنَا مِنْ لَّدُنكَ رَحْمَةًوَ هَيْءُ لَنَامِنُ أَمْرِنَا رَشَدًا.اے ہمارے رب ہمیں اپنے حضور سے (خاص) رحمت عطا فرما اور ہمارے لئے ہمارے (اس) معاملہ میں رشد و ہدایت کا سامان مہیا فرما.(الکھف: 11) - سیرت سیرة النبی از حضرت خلیل مسیح الثانی (نصف آخر) کا مطالعہ کریں.اللہ تعالیٰ کے نبی حضرت یوسف علیہ السلام کے حالات زندگی کا مطالعہ کریں.نظم : حضرت مسیح موعود کے عربی قصیدہ کے دس اشعار 41 تا50 زبانی یاد کریں.سلام بحضور سید الانام صلی اللہ علیہ وسلم (از حضرت ڈاکٹر میر محمد اسماعیل صاحب) کے آخری 12 اشعار زبانی یاد کریں.
48 -2 اختلافی مسائل وفات مسیح علیہ السلام کے متعلق آیت مع ترجمہ زبانی یاد کریں.وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ ج قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ.اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم صرف ایک رسول ہیں آپ سے پہلے سب رسول فوت ہو چکے ہیں (آل عمران : 145) کریں.صداقت حضرت مسیح موعود کے متعلق حدیث مع ترجمہ زبانی یاد كَيْفَ أَنْتُمْ إِذَانَزَلَ ابْنُ مَرْيَمَ فِيْكُمْ وَإِمَامُكُمْ مِنْكُمْ.تمہارا کیا حال ہوگا جب تم میں ابن مریم نازل ہوگا اور وہ تم میں سے ہی تمہارا امام ہوگا.سیج بخاری) عملی تربیت کسی جسمانی کھیل کی عادت ڈالیں مثلا ہائیکنگ ، گھڑ سواری اور کسی ہنر کا تعارف حاصل کریں.مثلاً کمپیوٹر وغیرہ کی مشق.بچیاں چھوٹے واقفین نو بچوں کو نصاب یاد کرنے میں مددد ہیں.
49 نقشہ اوقات ورکعات نماز نمازیں فرض سنت قبل سنت بعد نفل او تر فرض فرض 2 2 فجر 2 ظہر 2 4 4 عصر 4 مغرب 3 عشاء 4 نوٹ I - اوقات پو پھٹنے سے طلوع آفتاب سے پہلے تک 2 سورج ڈھلنے سے تیسرے پہر تک " 2 2 - 3 2 تیسرے پہر سے غروب آفتاب تک غروب آفتاب سے غروب شفق تیک غروب شفق سے نصف شب تک قطبین کے نزدیکی ممالک میں اوقات نماز اندازہ کے مطابق مقرر کئے جاتے ہیں.- ظہر، مغرب اور عشاء میں فرض و سنت کے بعد دو دو نفل اور عصر اور عشاء سے قبل چار چار رکعات سنت بھی کبھی کبھی آنحضور ﷺ پڑھا کرتے تھے اس لئے ہمیں بھی اس سنت پر عمل کرتے رہنا چاہیے.رات کے آخری حصہ میں اٹھ کر نماز تہجد ادا کی جاتی ہے.جمعہ کے روز ظہر کی نماز کی بجائے نماز جمعہ ادا کی جاتی ہے اور نماز جمعہ میں ظہر کی چار فرض رکعات کی بجائے دو فرض رکعات ہوتی ہیں.
50 ممنوع اوقات و آداب نماز حکم یہ ہے کہ جب سورج نکل رہا ہو ، ڈوب رہا ہو یا نصف النہار کا وقت ہو تو نماز نا جائز ہے.اور جب غروب آفتاب سے قبل دھوپ زرد ہو جائے تب بھی نماز نا پسند یدہ ہے.شرائط نماز نماز شروع کرنے سے پہلے پانچ چیزوں کا ہونا ضروری ہے.گویا یہ شرائط نماز ہیں.28- وقت (حسب تفصیل) پاکیزہ ہو - طہارت (غسل ، وضو یا قیم سے حسب موقع محل) نیز جائے نماز بھی ستر عورت (یعنی مناسب لباس کا پہننا ).قبلہ رخ (یعنی منہ خانہ کعبہ کی طرف ہو).نیت جائے).وضو جو نماز فرض یا سنت وغیرہ پڑھنی ہے اسکی نیت کی نماز سے پہلے وضو ضروری ہے وضو اس طرح کیا جاتا ہے کہ پہلے پانی سے ہاتھ دھوئے جائیں، پھر منہ میں پانی ڈال کر کافی کی جائے.ناک میں پانی ڈال کر ناک صاف کیا جائے اور سارے چہرے کو دھویا جائے پھر دونوں بازو کہنیوں تک دھوئے جائیں پھر ہاتھ گیلے کر کے سر کا مسح کیا جائے پھر دونوں پاؤں ٹخنوں تک دھوئے جائیں.وضو کا طریق بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر وضو شروع کریں.سب سے پہلے پہنچوں تک ہاتھ دھوئیں.
51 دائیں ہاتھ میں پانی لیکر تین بار کلی کریں.کئی کے بعد تین بار ناک میں پانی () _H ڈال کر بائیں ہاتھ سے ناک صاف کریں.دونوں ہاتھوں میں پانی لیکر پورے چہرے کو تین بار دھوئیں.() اسکے بعد پہلے دایاں بازو پھر بایاں باز و تین تین بار کہنیوں تک دھوئیں.-
52 دونوں ہاتھ گیلے کر کے انگلیوں کو ماتھے کے اوپر سے لے جا کر سر پر پھیرتے ہوئے گردن تک لے جائیں اور واپس لائیں.اسکے بعد کانوں میں شہادت کی انگلیاں پھرتے ہوئے انگوٹھے کو کانوں کے پیچھے سے گزاریں.پھر دونوں ہاتھ گردن پر پھیریں.اسکو فسح کہتے ہیں.مسح کرنے کے بعد پہلے دایاں پاؤں پھر بایاں پاؤں ٹخنوں تک دھوئیں.
- 53 نماز ادا کرنے کا طریق کعبہ کی طرف رُخ کر کے کھڑے ہو جا ئیں اور نیت نماز پڑھیں.28 - نیت نماز وَجَّهُتُ وَجْهِيَ لِلَّذِى فَطَرَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفَاوَّ مَا أَنَا مِنَ المُشْرِكِينَ.میں نے خالص ہو کر اپنے رخ کو اس ذات کی طرف پھیرا جس نے آسمانوں اور زمین کو بنایا اور میں مشرکوں میں سے نہیں ہوں.کانوں تک دونوں ہاتھ اوپر اٹھا کر اللہ اکبر اللہ سب سے بڑا ہے ) کہیں اور ہاتھ باندھ لیں اس طرح نماز شروع ہو جائے گی.
" 54 ہاتھ باندھنے کا طریق: دایاں ہاتھ اوپر ہونا چاہیے.اسے قیام کہتے ہیں.اس دوران ثناء ، تعوذ ، سورۃ الفاتحہ اور قرآن مجید کا کوئی حصہ پڑھا جاتا ہے.-28 اگر فرض رکعات دو سے زائد ہوں تو تیسری اور چوتھی رکعت میں صرف سورۃ الفاتحہ پڑھ کر رکوع میں چلے جائیں.قرآن کریم کا کوئی حصہ سورۃ الفاتحہ کے بعد نہیں پڑھا جاتا.اگر باجماعت نماز ہورہی ہے اور امام بلند آواز میں قرآت کر رہا ہے تو امام کے پیچھے سورۃ الفاتحہ تو پڑھی جائے گی مگر اسکے بعد کی قرآت میں مقتدی صرف سنے گا خود کچھ نہیں پڑھے گا.ثناء سُبْحَنَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ وَتَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَالَىٰ جَدُّكَ وَلَا إله غَيْرُكَ.اے اللہ تو ہر نقص سے پاک ہے میں تیری حمد کرتا ہوں تیرا نام برکت والا ہے.اور تو بڑی شان والا ہے اور تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں.تعوز أعُوذُ باللهِ مِنَ الشَّيْطن الرجيم.میں دھتکارے ہوئے شیطان سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں.
55 28 سورۃ الفاتحہ بِسمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، اَلرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ.مَلِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَ إِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ انْعَمْتَ عَلَيْهِم غَيْر الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ.(آمين) اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بے حد کرم کر نیوالا اور بار بار رحم کرنے والا ہے.تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لئے ہیں جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے.بیحد کرم کرنے والا بار بار رحم کر نیوالا ہے.جزا سزا کے دن کا مالک ہے.(اے اللہ ) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ سے ہی مدد مانگتے ہیں.تو ہمیں سیدھے راستے پر چلا.ان لوگوں کے راستہ پر جن پر تو نے انعام کیا نہ ان کے راستے پر جن پر تیرا غضب نازل ہوا اور نہ ان لوگوں کے راستہ پر جو بعد میں گمراہ ہو گئے.اے اللہ تو یہ دعا قبول فرما.-28 سورۃ الاخلاص بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ قُلْ هُوَ اللهُ اَحَدٌ.اللهُ الصَّمَدُ.لَمْ يَلِدُ.وَلَمْ يُولَدُ.وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُوا أَحَدٌ.تو کہ اللہ ایک ہے.اللہ بے نیاز ہے.نہ اُس نے کسی کو جنا اور نہ وہ جنا گیا اور (اسکی صفات میں ) کوئی بھی اسکا ہمسر نہیں ہے.اسکے بعد اللهُ أَكْبَرُ.کہہ کر رکوع میں چلے جائیں.
56 رکوع میں جھکنے کا طریق گھنٹے سیدھے ہوں مٹرے نہ ہوں.اس حالت میں تین بار یہ دعا پڑھیں.سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيم.پاک ہے میرا رب بڑی عظمتوں والا.اور پھر سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ - ( اللہ اسکی سنتا ہے جو اس کی حمد کرتا ہے ) کہتے ہوئے سیدھے کھڑے ہو جا ئیں اور یہ دعا پڑھیں.رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ حَمْداً كَثِيراً طَيِّباً مُبَارَكاً فِيهِ.اے ہمارے رب ہر قسم کی تعریف تیرے لئے ہے بہت زیادہ تعریف جو پاکیزہ ہے اور اس میں برکت ہی برکت ہے.
57.اسکے بعد اللہ اکبر کہہ کر سجدہ میں چلے جائیں.سجدہ میں جانے کا طریق سجدہ میں تین بار یہ دعا پڑھیں.سُبْحَانَ رَبِّيَ الأعْلَى.پاک ہے میرا رب بلندشان والا ) پھر اللہ اکبر کہہ کر بیٹھ جائیں.نماز میں بیٹھنے کا طریق دو سجدوں کے درمیان بیٹھ کر یہ دعا پڑھیں.رَبِّ اغْفِرْلِی وَارْحَمْنِي وَاهْدِنِي وَعَافِنِي وَاجْبُرْنِي وَارْزُقْنِي وَارْفَعْنِي.اے میرے رب مجھے بخش دے اور مجھ پر رحم فرما اور مجھے ہدایت دے اور مجھے خیریت سے رکھ اور میرے نقصان کو پورا کر اور مجھے رزق دے اور میرے درجات بلند فرما.
58 اسکے بعد اللہ اکبر کہہ کر دوبارہ سجدہ میں چلے جائیں اور پھر تین بار سُبحَانَ تِي الْأَعْلَى.پڑھیں.اللَّهُ اَكْبَر کہہ کر دوسری رکعت کے لئے کھڑے ہو جائیں اور پہلی رکعت کی طرح باقی نماز پوری کریں.دوسری رکعت کے دوسرے سجدہ کے بعد الله اكبر کہہ کر بیٹھ جائیں اور التحیات پڑھیں.التحيات Ni التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللهِ الصَّلِحِيْنَ اَشْهَدُ أَنْ لا إله إلا اللهُ وَاَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ.تمام زبانی ، بدنی اور مالی عبادتیں صرف اللہ تعالیٰ کے لئے ہیں اے نبی تجھ پر سلامتی ہو نیز اللہ کی رحمت اور اسکی برکات آپ پر ہوں.ہم پر بھی اور اللہ کے نیک بندوں پر بھی سلامتی ہو.میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اللہ کے بندے اور اسکے رسول ہیں.
59 تشہد پڑھتے وقت شہادت کی انگلی اٹھا ئیں اور رکھیں.اگر تیسری رکعت پڑھنی ہو تو اللہ بر کہہ کر کھڑے ہو جائیں اور تیسری یا چوتھی رکعت بھی پہلی رکعت کی طرح ادا کریں.آخری رکعت میں التحیات کے بعد درود شریف پڑھیں.درود شریف اَللَّهُمَّ صَلَّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ.وعلى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَّجِيدٌ اللَّهُمَّ بَارَك عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَّجِيدٌ.اے میرے اللہ تو محمد اور آل محمد پر خاص فضل نازل فرما جس طرح تو نے ابراہیم اور آل ابراہیم پر خاص فضل نازل فرمایا یقینا تو بے انتہا خوبیوں اور بڑی شان والا ہے.اے اللہ محمد اور آل محمد پر برکت نازل کر جس طرح تو نے ابراہیم اور آل ابراہیم پر برکت نازل کی یقینا تو بے انتہا خوبیوں والا اور بڑی شان والا ہے.دعائیں رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةٌ وَّ فِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ.رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلوةِ وَمِن ذُرِّيَّتِي رَبَّنَا وَتَقَبَّلُ دُعَاءِ رَبَّنَا اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَى وَلِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ يَقُومُ الْحِسَابُ.اے ہمارے رب ہمیں دنیا اور آخرت میں ہر قسم کی بھلائی دے اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا اے میرے رب مجھے اور میری اولاد کو نماز پر قائم فرما.اے ہمارے رب میری دعا قبول فرما.اے ہمارے رب میری اور میرے والدین اور تمام مومنوں کی بخشش فرما
جس دن حساب ہونے لگے.60 اس کے بعد السلام علیکم و رحمہ اللہ.( تم پر سلامتی اور اللہ کی رحمت ہو ) کہہ کر پہلے دائیں طرف اور پھر بائیں طرف منہ کر کے سلام پھر ہیں.نوٹ: وتر تین رکعت ہوتے ہیں.تیسری رکعت میں رکوع کے بعد قیام میں دعائے قنوت بھی پڑھی جاتی ہے.دعائے قنوت اَللَّهُمَّ إِنَّا نَسْتَعِينُكَ وَنَسْتَغْفِرُكَ وَنُؤْمِنُ بِكَ وَنَتَوَكَّلُ عَلَيْكَ وَنُثْنِي عَلَيْكَ الْخَيْرَ وَنَشْكُرُكَ وَلَا نَكْفُرُكَ وَنَخْلَعُ وَنَتْرُكُ مَنْ يَفْجُرُكَ.اَللَّهُمَّ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَلَكَ نُصَلِّي وَنَسْجُدُوَالَيْكَ نَسْعَى وَنَحْفِدُوَنَرْجُو رَحْمَتَكَ وَنَخْشَى عَذَابَكَ إِنَّ عَذَابَكَ بِالْكُفَّارِ مُلْحِقِّ.اے اللہ ہم تجھی سے مدد چاہتے ہیں اور تجھی سے بخشش چاہتے ہیں اور تجھ پر ایمان لاتے ہیں نیز تجھ پر تو کل کرتے ہیں، اور تیری اچھائی کیساتھ ثناء کرتے ہیں اور تیرا شکر کرتے ہیں اور تیرا انکار نہیں کرتے اور تیرے نافرمان کو الگ کرتے ہیں اور چھوڑتے ہیں ، اے اللہ ! ہم صرف تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تیرے لئے نماز پڑھتے ہیں اور سجدہ کرتے اور تیری طرف دوڑتے ہیں اور خدمت کے لئے حاضر ہوتے ہیں، تیری رحمت کے امید وار ہیں اور تیرے عذاب سے ڈرتے ہیں بیشک تیرا عذاب کافروں کو ملنے والا ہے.
61 دعائے جنازہ اَللّهُمَّ اغْفِرْ لِحَيْنَا وَمَيِّتِنَا وَشَاهِدِنَا وِ غِائِبِنَا وَ صَغِيْرِنَا وَ كَبِيرِنَا وَذَكَرِنَا وَانْشَاَ.اللَّهُمَّ مَنْ أَحْيَيْتَهُ مِنَّا فَاحْيِهِ عَلَى الْإِسْلَامِ وَمَنْ تَوَفَّيْتَهُ مِنَّا فَتَوَفَّهُ عَلَى الإيمان.اللَّهُمَّ لَا تَحْر مُنَا أَجْرَهُ وَلَا تَفْتِنا بَعْدَهُ.اے اللہ ہمارے زندوں کو اور جو فوت ہو گئے ہیں اور جو حاضر ہیں اور جو موجود نہیں اور ہمارے چھوٹوں کو اور بڑوں کو اور ہمارے مردوں کو اور عورتوں کو بخش دے.اے اللہ جسے تو ہم میں سے زندہ رکھے اسے اسلام پر زندہ رکھ.اور جسے تو ہم میں سے وفات دے اسکو ایمان کے ساتھ وفات دے.اے اللہ اس کے اجر و ثواب سے ہمیں محروم نہ رکھنا اور اسکے بعد ہمیں کسی فتنہ میں نہ ڈالنا.- اگر کسی نابالغ بچے کا جنازہ ہو تو یہ دعا پڑھی جائے.- اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ لَنَا فَرَطاوَّذُخُرّ اوَّاجُرَاوَ شَافِعاً وَ مُشَفَعًا.اے اللہ اسکو ہمارے فائدہ کیلئے پہلے جانیوالا اور ہمارے آرام کا ذریعہ بنا اور موجب ثواب بنا یہ ہماری سفارش کرنے والا ہو اور اسکی سفارش قبول ہونے والی ہو.- - اگر کسی نابالغ بچی کا جنازہ ہو تو یہ دعا پڑھی جائے.اللَّهُمَّ اجْعَلُهَا لَنَا فَرَطَاوَّ ذُخْرٌ أَوَّأَجْرَاوَ شَافِعَةً وَّ مُشَفَعَةٌ.اے اللہ اسکو ہمارے فائدہ کیلئے پہلے جانیوالی اور ہمارے آرام کا ذریعہ بنا اور موجب ثواب بنا.یہ ہماری سفارش کرنے والی ہو اور اسکی سفارش قبول ہونے والی ہو.
62 س: وضو کے متعلق تو ہم کتاب میں پڑھ چکے ہیں.مگر تیم کیوں کیا جاتا ہے؟ ج: جب وضو کے لیے پانی نہ ملے یا آدمی بیمار ہو اور پانی کے استعمال سے تکلیف ہوتی ہو اور بیماری بڑھ جانے کا خطرہ ہوتو اس وقت تیم کیا جاتا ہے گویا یہ وضو کا قائمقام ہے س: تیم کس طرح کیا جاتا ہے؟ ج: تیم کا طریق یہ ہے کہ دونوں ہاتھ پاک مٹی کے اوپر ایک بار مار کر چہرے پر ملے جائیں اور پھر دوسری دفعہ ہاتھ مار کر کہنیوں تک یا صرف پہنچوں تک مل لئے جائیں.ایک بار ہاتھ مار کر چہرے پر مل لینا اور ہاتھ ایک دوسرے پر پھیرنا بھی کافی ہے.اگر ہاتھوں پر مٹی زیادہ لگ جائے تو جھاڑ دینا چاہیے.مٹی نہ ملے تو ریت یا پتھر پر بھی تیم کیا جاسکتا ہے.تیتیم کے متعلق ایک ضروری بات یہ بھی یادر کھنی چاہیے کہ اگر تمیم کے بعد پانی مل جائے یا جس عذر کی وجہ سے تیم کیا تھا وہ دُور ہو جائے تو پھر وضو کرنا ضروری ہے لیکن اگر تیم کے ساتھ نماز پڑھ چکنے کے بعد پانی ملے تو دوبارہ وضو کر کے نماز پڑھنا ضروری نہیں.س تیم کن باتوں سے ٹوٹتا ہے؟ ج: جن باتوں سے وضو ٹوٹ جاتا ہے وہی باتیں تیم کے ٹوٹنے کا باعث بنتی ہیں.پیشاب کرنے سے اور پاخانہ کرنے سے.ہوا خارج ہونے سے.لیٹ کر یا کسی چیز سے ٹیک لگا کر سو جانے سے.بیہوش ہو جانے سے نیز خون بہنے سے.کامیابی کی راہیں جلد 2 صفحہ 42,41)
63 سورۃ البقرۃ کی ابتدائی سترہ آیات بِسمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ الم.ذلِكَ الْكِتَبُ لَا رَيْبَ فِيهِ هُدًى لِّلْمُتَّقِينَ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيمُونَ الصَّلوةَ وَمِمَّا رَزَقْنهُمْ يُنْفِقُونَ وَالَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِنْ قَبْلِكَ وَبِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ أُولَئِكَ عَلَى هُدًى مِّنْ رَّبِّهِمْ وَأُولئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا سَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَنْذَرُ تَهُمْ أَمْ لَمْ تُنذِرْهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ.خَتَمَ اللَّهُ عَلَى قُلُوبِهِمْ وَعَلَى سَمْعِهِمْ وَعَلَى أَبْصَارِهِمْ غِشَاوَةٌ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ.وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَقُولُ آمَنَّا بِاللَّهِ وَبِالْيَوْمِ الْآخِرِ وَمَا هُمُ بِمُؤْمِنِينَ يُحْدِعُونَ اللهَ وَالَّذِينَ امَنُوا وَمَا يَخْدَعُونَ إِلَّا انْفُسَهُمُ وَمَا يَشْعُرُونَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ فَزَادَهُمُ اللهُ مَرَضًا وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ بِمَا كَانُوايَكْذِبُونَ.وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ لَا تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ قَالُوا إِنَّمَا نَحْنُ مُصْلِحُونَ.أَلا إِنَّهُمْ هُمُ الْمُفْسِدُونَ وَلكِن لَّا يَشْعُرُونَ.وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ امِنُوا كَمَا مَنَ النَّاسُ قَالُوا أَنُؤْمِنُ كَمَا مَنَ السُّفَهَاءُ أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ السُّفَهَاءُ وَلكِن لَّا يَعْلَمُونَ.وَإِذَالَقُوا الَّذِينَ آمَنُوا قَالُوا آمَنَّا وَإِذَا خَلَوْا إِلَى شَيطِيْنِهِمْ قَالُوا إِنَّا مَعَكُمْ إِنَّمَا نَحْنُ مُسْتَهْزِءُ وُنَ اللَّهُ يَسْتَهْزِئُ بِهِمْ وَيَمُدُّهُمْ فِي طُغْيَانِهِمُ يَعْمَهُونَ.أُولَئِكَ الَّذِينَ اشْتَرَوُا الضَّلَلَةَ بِالْهُدَى فَمَا رَبِحَتْ تِجَارَتُهُمْ وَمَا كَانُوا مُهْتَدِينَ.میں اللہ کا نام لے کر جو بے حد کرم کرنے والا اور بار بار رحم کرنے والا ہے ،شروع کرتا
64 ہوں.یہی کامل کتاب ہے اس میں کوئی شک نہیں ہمتقیوں کو ہدایت دینے والی ہے.جو غیب پر ایمان لاتے اور نماز کو قائم رکھتے ہیں اور جو کچھ ہم نے انہیں دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے رہتے ہیں.اور جو تجھ پر نازل کیا گیا ہے یا جو تجھ سے پہلے نازل کیا گیا تھا اس پر ایمان لاتے ہیں اور آئندہ ہونے والی (موعود باتوں ) پر بھی یقین رکھتے ہیں.یہ لوگ یقیناً اس ہدایت پر قائم ہیں جو ان کے رب کی طرف سے آئی ہے اور یہی لوگ کامیاب ہونے والے ہیں.ایسے لوگ جنہوں نے کفر کیا تیر انکو ڈرانا یا نہ ڈرانا ان کے - لئے یکساں ہے.یقینا وہ ایمان نہیں لائیں گے.اللہ نے ان کے دلوں پر اور ان کے یقینا اللہ ان کانوں پر مہر لگادی ہے اور ان کی آنکھوں پر پردہ ہے اور ان کے لئے ایک بڑا عذاب مقدر ہے.اور بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان لاتے ہیں حالانکہ وہ ہرگز ایمان نہیں لاتے.وہ اللہ کو اور ان لوگوں کو جو ایمان لائے ہیں دھو کہ دینا چاہتے ہیں مگر وہ اپنے سوا کسی کو دھوکہ نہیں دیتے اور وہ سمجھتے نہیں.ان کے دلوں میں ایک بیماری تھی پھر اللہ نے ان کی بیماری کو بڑھا دیا اور انہیں ایک درد ناک عذاب پہنچ رہا ہے کیونکہ وہ جھوٹ بولا کرتے تھے.اور جب ان سے کہا جائے کہ زمین میں فساد نہ کرو تو وہ کہتے ہیں ہم تو صرف اصلاح کرنے والے ہیں.سنو! یہی لوگ یقیناً فساد کرنے والے ہیں مگر وہ سمجھتے نہیں.اور جب انہیں کہا جائے کہ ایمان لاؤ جس طرح دوسرے لوگ ایمان لائے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ کیا ہم اس طرح ایمان لائیں جس طرح بیوقوف ایمان لائے ہیں.سنو! وہ خود ہی بیوقوف ہیں مگر جانتے نہیں.اور جب ان لوگوں سے ملیں جو ایمان لائے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم بھی ایمان لائے ہیں اور جب وہ اپنے سرغنوں سے علیحدگی میں ملتے ہیں تو کہتے ہیں ہم یقینا تمہارے ساتھ ہیں ہم تو ان سے صرف جنسی
65 کر رہے تھے.اللہ انہیں اس جنسی کی سزا دے گا اور انہیں اپنی سرکشیوں میں بہکتے ہوئے چھوڑ دے گا.یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت چھوڑ کر گمراہی اختیار کرلی (جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ نہ تو انہیں دنیاوی فائدہ پہنچا اور نہ انہوں نے ہدایت پائی.چند سورتیں بمع ترجمہ سورة العصر ( یہ سورۃ مکی ہے اور بسم اللہ سمیت اسکی چار آیات ہیں ) بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ وَالْعَصْرِ.إِنَّ الْإِنْسَانَ لَفِي خُسْرٍ إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّلِحَتِ وَتَواصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرَ.میں اللہ کا نام لے کر جو بے حد کرم کرنے والا اور بار بار رحم کرنے والا ہے ، شروع کرتا ہوں.میں محمد کے زمانے کو شہادت کے طور پر پیش کرتا ہوں کہ یقینا انسان ہمیشہ ہی گھاٹے میں رہتا ہے.مگر وہ لوگ جو ایمان لے آئے اور پھر انہوں نے مناسب حال عمل کئے اور آپس میں ایک دوسرے کو حق اور صبر کی تلقین کرتے رہے اور ایسے لوگ کبھی بھی گھاٹے میں نہیں پڑ سکتے ).سورة الفيل ( یہ سورۃ مکی ہے اور بسم اللہ سمیت اسکی چھ آیات ہیں ) بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ الَمْ تَرَكَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِاَصْحب الفيل.اَلَم يَجْعَلُ كَيْدَهُمُ فِى تَضْلِيلٍ وَاَرْسَلَ عَلَيْهِمْ طَيْرًا اَبَا بِيْلَ تَرْمِيْهِمْ بِحِجَارَةٍ مِّنْ سجيل.فَجَعَلَهُمْ كَعَصْفِ مَّاكُولٍ.
66 میں اللہ کا نام لے کر جو بے حد کرم کرنے والا اور بار بار رحم کرنے والا ہے ، شروع کرتا ہوں.(اے محمد ) کیا تمہیں معلوم نہیں کہ تمہارے رب نے ہاتھی والوں کے ساتھ کیسا سلوک کیا.کیا ان کے منصوبہ کو باطل نہیں کر دیا.اور اسکے بعد ان پر جھنڈ کے جھنڈ پرندے بھیجے.جو ان کو سخت قسم کے پتھروں پر مارتے تھے.سو اس کے نتیجہ میں اس نے انہیں ایسے بھوسے کی طرح کر دیا جسے جانوروں نے کھا لیا ہو.سورة الكوثر ( یہ سورۃ مکی ہے اور بسم اللہ سمیت اسکی چار آیات ہیں) بسم اللهِ الرَّحمن الرَّحِيم.إِنَّا أَعْطَيْنكَ الْكَوْثَرَ فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرُ إِنَّ شَانِئَكَ هُوَ الْاَبْتَرُ.میں اللہ کا نام لے کر جو بے حد کرم کرنے والا اور بار بار رحم کرنے والا ہے ، شروع کرتا ہوں.(اے نبی !) یقینا ہم نے تجھے کوثر عطا کیا.سو تو اپنے رب کی عبادت کر اور اس کی خاطر قربانیاں کر اور یقین رکھ کہ تیرا مخالف ہی نرنیہ اولاد سے محروم ثابت ہوگا.سورۃ الاخلاص (یہ سورۃ مکی ہے اور بسم اللہ سمیت اسکی پانچ آیات ہیں ) بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ.قُلْ هُوَ اللهُ اَحَدٌ اللَّهُ الصَّمَدُ.لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُواً أَحَدٌ.میں اللہ کا نام لے کر جو بے حد کرم کرنے والا اور بار بار رحم کرنے والا ہے، شروع کرتا ہوں.تو کہنہ کہ اللہ ایک ہے اللہ بے نیاز ہے نہ اس نے کسی کو جنا اور نہ وہ جنا گیا اور اسکا کوئی ہمسر نہیں.سورۃ الفلق (یہ سورۃ مدنی ہے اور بسم اللہ سمیت اسکی چھ آیات ہیں)
67 بِسمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ.قُلْ اَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ.مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ.وَمِنْ شَرِّ النَّفْتِ فِي الْعُقَدِ.وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ.میں اللہ کا نام لے کر جو بے حد کرم کرنے والا اور بار بار رحم کرنے والا ہے ، شروع کرتا ہوں.تو کہہ کہ میں مخلوقات کے رب کی پناہ مانگتا ہوں اسکی ہر مخلوق کے شر سے اور اندھیرا کرنے والے کے شر سے جب وہ اندھیرا کر دے اور گرہوں میں پھونکیں مارنے والوں کے شر سے اور ہر حاسد کی شرارت سے جب وہ حسد پر تل جاتا ہے.سورۃ الناس (یہ سورۃ مدنی ہے اور بسم اللہ سمیت اسکی سات آیات ہیں) بِسمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم.قُلْ اَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ مَلِكِ النَّاسِ إِلَهِ النَّاسِ مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنّاس.الَّذِى يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ.میں اللہ کا نام لے کر جو بے حد کرم کرنے والا اور بار بار رحم کرنے والا ہے ،شروع کرتا ہوں.تو کہہ کہ میں تمام لوگوں کے رب کی پناہ مانگتا ہوں، جو تمام انسانوں کا بادشاہ ہے تمام انسانوں کا معبود ہے.( میں اسکی پناہ طلب کرتا ہوں ) ہر وسوسہ ڈالنے والے کی شرارت سے جو ( وسوسے ڈال کر پیچھے ہٹ جاتا ہے.اور جولوگوں کے دلوں میں وسوسے ڈالتا ہے.وہ جنوں میں سے ہو اور عام لوگوں میں سے ہو.
68 نظمیں کبھی نصرت نہیں ملتی در مولا سے گندوں کو کبھی ضائع نہیں کرتا وہ اپنے نیک بندوں کو وہی اسکے مقرب ہیں جو اپنا آپ کھوتے ہیں نہیں رہ اسکی عالی بارگاہ تک خود پسندوں کو یہی تدبیر ہے پیارو کہ مانگو اس سے قربت کو اس کے ہاتھ کو ڈھونڈ وجلاؤ کسب کنندوں کو ( حضرت مسیح موعود ) وفضل تیرا یا رب یا کوئی ابتلاء ہو راضی ہیں ہم اسی میں جس میں تیری رضا ہو مٹ جاؤں میں تو اسکی پروا نہیں ہے کچھ بھی میری فتا سے حاصل گردین کو بقا ہو سینہ میں جوش غیرت اور آنکھ میں حیا ہو لب پر ہوذ کر تیرا دل میں تیری وفا ہو شیطان کی حکومت مٹ جائے اس جہاں سے حاکم تمام دنیا پہ میرا مصطفیٰ ہو محمود عمر میری کٹ جائے کاش یونہی ہو روح میری سجدہ میں سامنے خدا ہو ( حضرت مصلح موعود ) قرآن سب سے اچھا قرآن سب سے پیارا قرآن دل کی قوت قرآن ہے سہارا اللہ میاں کا خط ہے جو میرے نام آیا استانی جی پڑھا دو جلدی مجھے سیپارہ پہلے تو ناظرے سے آنکھیں کرونگی روشن پھر ترجمہ سکھانا جب پڑھ چکوں میں سارا مطلب نہ آئے جب تک کیونکر عمل ہے ممکن بے ترجمے کے ہرگز اپنا نہیں گزارا یا رب تو رحم کر کے ہم کو سکھا دے قرآن ہر دکھ کی یہ دوا ہو ہر درد کا ہو چارا دل میں ہو میرے ایماں سینے میں نور فرقاں بن جاؤں پھر تو بیچ بیچ میں آسماں کا تارا تو (حضرت میر محمد اسماعیل صاحب)
69 مری رات دن بس یہی اک صدا ہے اسی نے ہے پیدا کیا اس جہاں کو ترانه اطفال کہ اس عالم کون کا اک خدا ہے ستاروں کو سورج کو اور آسماں کو وہ ہے ایک اسکا نہ نہیں کوئی ہمسر وہ مالک ہے سب کا وہ حاکم ہے سب پر ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا نہ ہے باپ اسکا نہ ہے کوئی بیٹا نہیں اسکو حاجت کوئی بیویوں کی ضرورت نہیں اسکو کچھ ساتھیوں کی ہر اک چیز پر اسکو قدرت ہے حاصل پہاڑوں کو اس نے ہی اونچا کیا ہے ہر اک کام کی اسکو طاقت ہے حاصل سمندر کو اس نے ہی پانی دیا ہے یہ دریا جو چاروں طرف بہہ رہے ہیں اسی نے تو قدرت سے پیدا کئے ہیں سمندر کی مچھلی ہوا کے پرندے سبھی کو وہی رزق پہنچا رہا ہے ہر اک شے کو روزی وہ دیتا ہے ہر دم وہ زندہ ہے اور زندگی بخشتا ہے کوئی شے نظر سے نہیں اسکے مخفی گھر یلو چرندے بنوں کے درندے ہر اک اپنے مطلب کی شے کھا رہا ہے خزانے بھی اسکے ہوتے نہیں کم وہ قائم ہے ہر ایک کا آسرا ہے بڑی سے بڑی ہو کہ چھوٹی سے چھوٹی دلوں کی چھپی بات بھی جانتا ہے بدوں اور نیکیوں کو پہچانتا ہے وہ دیتا ہے بندوں کو اپنے ہدایت دکھاتا ہے ہاتھوں پر انکے کرامت ہے فریا د مظلوم کی سننے والا گناہوں کو بخشش سے ہے ڈھانپ دیتا صداقت کا کرتا ہے وہ بول بالا غریبوں کو رحمت سے ہے تھام لیتا یہی رات دن اب تو میری صدا ہے یہ میرا خدا ہے، یہ میرا خدا ہے
70 سلام بحضور سید الا نام ( حضرت ڈاکٹر میر محمد اسماعیل صاحب.اللہ تعالیٰ آپ سے راضی ہو ) بدرگاہ ذی شانِ خیر الانام شفیع الوری مربع خاص و عام بصد عجز و منت بصد احترام یہ کرتا ہے عرض آپ کا اک غلام کہ اے شاہ کونین عالی مقام عَلَيْكَ الصَّلوةُ عَلَيْكَ السلام حسینانِ عالم ہوئے شرمگیں جو دیکھا وہ حسن اور وہ تو رہ جبیں پھر اس پر وہ اخلاق اکمل تریں کہ دشمن بھی کہنے لگے.آفریں! ر ہے خلق کامل ر ہے حسن تام عَلَيْكَ الصَّلوةُ عَلَيْكَ السَّلَام خلائق کے دل تھے یقیں سے تہی جھوں نے تھی حق کی جگہ گھیر لی ضلالت تھی دنیا پہ وہ چھا رہی کہ توحید ڈھونڈے سے ملتی نہ تھی ہوا آپ کے دم سے اسکا قیام عَلَيْكَ الصَّلوةُ عَلَيْكَ السَّلَام محبت سے گھائل کیا آپ نے دلائل سے قائل کیا آپ نے جہالت کو زائل کیا آپ نے شریعت کو کامل کیا آپ نے بیاں کر دئے سب حلال و حرام عَلَيْكَ الصَّلوةُ عَلَيْكَ السّلام
71 وت کے تھے جس قدر بھی کمال وہ سب جمع ہیں آپ میں لا محال صفات جمال اور صفات جلال ہر اک رنگ ہے بس عدیم المثال مقدس حیات اور مطہر مذاق سوار جہانگیر.یکراں مراق لیا ظلم کا عفو سے انتقام عَلَيْكَ الصَّلوةُ عَلَيْكَ السّلام اطاعت میں یکتا، عبادت میں طاق که بگذشت از قصر نیلی رواق محمد ہی نام اور محمد ہی کام عَلَيْكَ الصَّلوةُ عَلَيْكَ السلام علمدار عشاق ذات یگاں معارف کا اک قلزم بیکراں په دار افواج قدوسیان افاضات میں زندہ جاوداں پلا ساقیا آپ کوثر کا جام عَلَيْكَ الصَّلوةُ عَلَيْكَ السلام (آمین) (بخار دل)
72 نظم ہم احمدی بچے ہیں کچھ کر کے دکھا دیں گے شیطاں کی حکومت کو دنیا سے مٹادیں گے ہر سمت پکاریں گے دنیا میں نذیر آیا ہر ایک کو جا جا کر پیغام خدا دیں گے کہتی ہے غلط دنیا عیسی ہے ابھی زندہ بربان توفی کی قرآن سے بتادیں گے ے قادیں.نکلیں گے زمانے میں ہم شمع بندی لیکر ظلمات مٹا دیں گے نوروں سے بسا دیں گے اے شاد گماں مت کر کمزور نہیں ہیں ہم جب وقت پڑا اپنی جانیں بھی گنوادیں گے (ابراہیم شاد ) ☆._
73 - مسجد کے آداب مسجد میں پاک صاف ہوکر ، صاف ستھرالباس پہن کر جانا چاہیے.مسجد میں داخل ہوتے ہوئے پہلے دایاں پاؤں اندر رکھیں اور مسجد میں داخل ہونے کی دعا پڑھیں.اللهِ الصَّلوةُ وَالسَّلَامُ عَلى رَسُولِ اللهِ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ذُنُوبِي وَافْتَحُ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ.اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں برکتیں اور رحمتیں ہوں اللہ کے رسول پر.اے اللہ میرے گناہوں کو بخش دے اور میرے لئے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے) _ مسجد میں داخل ہو کر حاضرین کو مناسب آواز میں السلام علیکم کہیں.26 مسجد میں پہنچنے کے بعد اگر وقت ہو تو دو نفل تحیۃ المسجد کے ادا کریں.28.لہسن ، پیاز ، مولی یا کوئی اور بد بودار چیز کھا کر مسجد میں نہ جائیں.مسجد میں تھوکنا ، ناک صاف کرنا یا ایسی حرکت کرنا جو صفائی کے خلاف ہو منع ہے..مسجد کو ہر قسم کی گندگی سے پاک صاف اور خوشبو دار رکھیں.مسجد میں حلقے بنا کرمت بیٹھیں ،مسجد میں خاموشی سے ذکر الہی کرتے رہیں اور غیر دینی باتیں کرنے سے گریز کریں.نیز جب کوئی بات کرنی ہو تو آہستہ سے کریں تا کہ دوسروں کی عبادت میں خلل نہ پڑے.نماز پڑھنے والوں کے آگے سے گزرنا سخت منع ہے.28 - مسجد میں داخل ہونے کے بعد پہلے اگلی صفیں پر کریں.اگر آپ بعد میں آئے ہیں تو لوگوں کے سروں اور کندھوں پر سے پھلانگتے ہوئے آگے جانے کی کوشش نہ کریں
74 بلکہ جہاں جگہ ملے وہیں بیٹھ جائیں.2 مسجد میں اللہ کا نام لینے اور اسکی عبادت کرنے سے کسی کو منع نہیں کرنا چاہیے.مسجد میں جوتے مقررہ جگہ پر رکھیں.نماز پڑھنے کی جگہ پر جوتے پہن کر نہ پھریں.28 مسجد سے نکلتے وقت السلام علیکم کہیں پہلے بایاں پاؤں باہر رکھیں مگر جوتا دائیں پاؤں میں پہلے پہنیں اور یہ دعا پڑھیں.بِسمِ اللهِ الصَّلوةُ وَالسَّلَامُ عَلَى رَسُولِ اللهِ اَللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ذُنُوبِي وَافْتَحُ لِى أَبْوَابَ فَضْلِكَ.(اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں برکتیں اور رحمتیں ہوں اللہ کے رسول پر.اے اللہ میرے گناہوں کو بخش دے اور میرے لئے اپنے فضل کے دروازے کھول دے).جو لوگ چھوٹے بچوں کو مسجد لیکر جاتے نہیں چاہیے کہ وہ انہیں اپنے پاس بٹھا ئیں اور کنٹرول میں رکھیں تا کہ دوسروں کی عبادت میں خلل نہ پڑے.☆._
75 نماز کے آداب وضو کر کے نماز کی ادائیگی کے لئے وقار اور ادب سے چل کر جا ئیں دوڑ کر نماز میں شامل نہ ہوں.نماز کے لئے جاتے ہوئے غور کریں کہ کن کن نیکیوں کا تحفہ خدا کے حضور لے کر کےلئے اتے کہیں نیک نیکوں جارہے ہیں اور کس کس گناہ سے تو بہ کرتی ہے.-28 نماز سے پہلے حاجات ضروریہ سے فارغ ہو لینا چاہیے تا کہ توجہ کے ساتھ نماز ادا کی جا سکے.نماز با جماعت میں صفیں بالکل سیدھی ہوں صفوں میں کھڑے افراد کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں اور درمیان میں جگہ خالی نہ ہو.28 لوگ جب صفیں بنا ئیں اور انہیں اگلی صف میں خالی جگہ نظر آئے تو پہلے اُسے پُر کریں.- نماز شروع کرنے سے پہلے نیت نماز پڑھیں.وَجَهتُ وَجُهِيَ لِلَّذِى فَطَرَ السَّمواتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفَاوَّ مَا أَنَا مِنَ المُشْرِكِينَ.نماز کا تمام عمل اطمینان اور وقار کے ساتھ ادا کریں جلدی جلدی ادا نہ کریں.نماز کے الفاظ ٹھہر ٹھہر کر اور سنوار کر ادا کریں.تمام توجہ نماز کے الفاظ اور ان کے مطالب کی طرف رہے کوشش کریں کہ ادھر اُدھر کے خیالات ذہن میں نہ آئیں.نماز میں ادھر اُدھر دیکھنا، اشارہ کرنا ، باتیں کرنا ، باتیں سننا وغیرہ اور غیر ضروری حرکت کرنا منع ہے.
76 نماز ادا کرتے ہوئے کسی چیز کا سہارا لینا منع ہے اور نہ ہی ایک پاؤں پر زور دے کر کھڑا ہونا چاہیے.نماز ہمیشہ چستی اور توجہ سے ادا کریں سستی اور کاہلی سے نہیں.28 باجماعت نماز ادا کرتے ہوئے امام کی حرکت سے پہلے کوئی حرکت نہ کریں بلکہ امام کی مکمل پیروی کریں.28.نماز سے فارغ ہونے کے بعد فوراً نہیں اٹھنا چاہیے بلکہ کچھ وقت ذکر الہی میں گزاریں.28 اگر کوئی نماز پڑھ رہا ہوتو اسکے پاس شور کرنا یا اونچی آواز میں باتیں کرنا منع ہے.نماز مقررہ وقت پر ادا کریں.نماز جمعہ سے قبل خطبہ خاموشی سے سنیں اگر کسی کو خاموش کروانا ہو تو بھی اشارہ کے ساتھ خاموش کرائیں.خطبہ کے دوران تنکوں اور کنکریوں سے بھی نہ کھیلیں کیونکہ خطبہ بھی نماز جمعہ کا حصہ ہی ہوتا ہے._ ☆
77 H -H گھر کے آداب گھر ایسا ہو کہ گھر کے تمام افراد وہاں جا کر سکون پائیں.والدین اور دیگر افراد خانہ کے ساتھ ہمیشہ نیک سلوک کریں.آپس کا تعلق بہت پیار محبت کا ہو.-28 گھر کے افراد آپس میں گفتگو کے وقت تو تکار سے پر ہیز کریں، حفظ مراتب کا خیال رکھیں ، ایک دوسرے پر بدظنی سے بچیں، چھوٹے بڑوں کی اطاعت کریں اور بڑے چھوٹوں سے شفقت کا سلوک کریں.نیز تمام افراد خانہ دوستوں اور دیگر ملنے جلنے والوں کے ساتھ بھی اچھا برتاؤ کریں.-28 گھر میں اَلسَّلَامُ عَلَيْكُمْ جَزَاكُمُ اللَّهُ مَاشَاءَ اللَّهُ بِسمِ اللهِ الْحَمُدُ.اللهِ ، إِنْشَاء الله، صَلّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم - وغیرہ الفاظ رائج کریں.گھر میں جلد سونے اور جلد جاگنے کی عادت کو رواج دیں.اپنے گھر اور آس پاس کے ماحول کو صاف ستھرارکھیں.گھر میں صبح کے وقت تلاوت قرآن کو رواج دیں._H مسجد میں باجماعت نماز کے علاوہ گھروں میں بھی سنتیں اور نوافل پڑھنے چاہئیں.مسجد نہ جا سکنے والے افراد اور خواتین گھر میں وقت پر نماز ادا کرنے کا اہتمام کریں جو افراد خانہ مسجد میں جا کر نماز باجماعت ادا کر سکتے ہوں گھر کے ذمہ دار افراد اور خواتین انہیں توجہ دلاتے رہیں.رات بستر پر جانے سے پہلے وضو کر نا سنتِ رسول ہے.2 رات سونے سے پہلے بستر کو جھاڑ لیں.عشاء سے پہلے سونا نہیں چاہیے اور
78 عشاء کی نماز کے بعد بے مقصد باتیں نہیں کرنی چاہئیں.28 روزانہ کم از کم ایک بار دانت صاف کرنے کی عادت پختہ کریں.گھر میں بھی مناسب لباس پہنے کا التزام رکھیں.-28 اگر کوئی مہمان آئے تو کھلے دل سے مہمان نوازی کریں.لیکن حد سے زیادہ - تکلف نہ کریں.28 اگر آپ کسی کے گھر جائیں تو عین دروازے کے سامنے کھڑے نہ ہوں اور دروازوں کی درزوں سے اندرمت جھانکیں بلکہ دروازے کے ایک طرف ہو کر اجازت لیں اور دروازہ زور زور سے نہ کھٹکھٹا ئیں اور نہ ہی گھنٹی بجاتے چلے جائیں.38- اگر تین دفعہ وقفہ وقفہ سے اجازت طلب کرنے پر اجازت نہ ملے تو بُرا منائے بغیر واپس آجائیں..ایسے کمرے کی چھت پر نہ سوئیں جس کی منڈیر نہ ہو اور چھت کی منڈیر پر بیٹھنے سے گریز کریں.اپنے مکان، اپنے کمرے اور اپنے استعمال کی چیزوں کو ہمیشہ صاف ستھرا رکھیں.28 اپنے گھر کی خوبصورتی بر باد نہ کریں خواہ وہ کرائے کا ہی ہو، اپنے گھر اور دیگر مکانوں اور دیواروں پر لکیریں لگانے یا بے جا لکھنے سے بچیں..گھر کی دیواروں اور فرش کو تھوک یا پان کی پیک سے آلودہ نہ کریں.28 اپنی رڈی اور گھر کا کوڑا کرکٹ ہر جگہ بکھیرنے کی بجائے ٹوکری میں ڈالیں اور _ ہر مناسب جگہ پر ردی کی ٹوکری رکھی ہونی چاہیے.اگر آپ باتھ روم میں ہیں تو کسی سے گفتگو نہ کریں.
79 والدین کو چاہیے کہ اپنا گھر کلی طور پر نوکروں اور بچوں کے حوالہ نہ کریں اور گھریلو ملازمین پر نا قابل برداشت بوجھ نہ ڈالیں.-28 گھر کے افراد آپس میں ایک دوسرے کی ذاتی زندگی PRIVACY کا مکمل احترام کریں مثلاً بغیر اجازت دوسرے کے خطوط یا ڈائری پڑھنا.اپنے گھر میں گانوں کی کیسٹس لگانے کی بجائے نظموں اور اچھے شعراء کے کلام سی کیسٹس لگا ئیں.والدین ٹی وی کے پروگرام اپنے بچوں کے ساتھ بیٹھ کر دیکھنے کی کوشش کریں.اور پروگرام کی اچھائی یا برائی پر تبصرہ کرتے جائیں.اپنے بہن بھائیوں یا ساتھیوں سے ایسا مذاق نہ کریں جو انہیں ناگوار گزرے.ہر وقت تیوری چڑھائے رکھنے سے گریز کریں.اور بامذاق انسان بننے کی کوشش کریں.28.گھر کی باتیں دوسروں میں کرنے سے حتی الوسع گریز کریں.اپنے گھر میں شوروغل کر کے یا کسی دوسرے ذریعے سے اپنے پڑوسیوں کو تکلیف نہ دیں.اپنے گھر میں ایسا حجرہ یا جگہ مخصوص کرنے کی کوشش کریں جہاں صرف خدا تعالیٰ کی عبادت کی جائے.گھر میں داخل ہوتے ہوئے دُعا پڑھیں.اَللّهُمَّ اِنّى اَسْتَلْكَ خَيْرَ الْمَوْلَجِ وَخَيْرِ الْمَخْرَجِ بِسْمِ اللَّهِ وَلَجْنَا وَ عَلَى اللهِ رَبَّنَا تَوَكَّلْنَا.
80 اے اللہ میں تجھ سے گھر میں آتے ہوئے اور گھر سے باہر نکلتے ہوئے بھلائی مانگتا ہوں.اللہ کے نام سے ہم داخل ہوتے ہیں اور اپنے رب ( اللہ ) پرہی تو کل کرتے ہیں.- گھر سے نکلتے ہوئے دعا پڑھیں.بسم اللهِ تَوَكَّلْتُ عَلَى اللهِ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ اللَّهُمَّ إِنِّي اَعُوذُبِكَ اَنْ اَضِلَّ أَوْ أَضَلَّ اَوْ اَظْلِمَ أَوْ أَظْلَمَ اَوْ أَجْهَلَ أَوْ يُجْهَلَ عَلَى.میں اللہ کے نام کے ساتھ گھر سے باہر جاتا ہوں.اللہ پر بھروسہ کرتا ہوں اور اللہ کی توفیق کے بغیر گناہ سے بچنے اور نیکی کرنے کی طاقت نہیں رکھتا.اے اللہ ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں کہ گمراہ ہو جاؤں یا گمراہ کیا جاؤں یا ظلم کروں یا مجھ پر ظلم کیا جائے یا میں جہالت کروں یا کوئی میرے ساتھ جہالت سے پیش آئے.☆.......
81 کھانے کے آداب 28 - ہاتھ دھو کر صاف کر کے کھانے کے لئے آئیں.اگر کھانے کے رومال موجود ہوں تو مناسب طریقے پر جھولی میں پھیلا لیں تا کہ شوربے کے ممکنہ قطرے یا کوئی اور کھانے کی چیز آپکے کپڑوں پر نہ گرے.28.کھانا شروع کرنے سے پہلے بسم الله عَلَى بَرَكَةِ اللهِ.( اللہ تعالی کے نام اور اس کی برکت کے ساتھ شروع کرتا ہوں ) پڑھیں.28.دائیں ہاتھ سے کھانا شروع کریں اور پورا ہا تھ کھانے میں نہ ڈالیں.-28 کھانے کا نوالہ چھوٹا لیں.منہ بند رکھ کر آہستہ آہستہ مگر اچھی طرح چبا کر کھائیں اور کھانا چبانے کی آواز پیدا نہ ہو.- 20 منہ میں نوالہ ڈالتے ہوئے منہ بہت زیادہ نہ کھولیں.پلیٹ میں کھانا ڈالتے ہوئے اپنے سامنے سے ہی اپنی پلیٹ میں ڈالیں نہ کہ اپنی پسند کی چیز مثلاً بوٹیاں وغیرہ چن چن کر ڈالنا شروع کر دیں.ابتدا میں تھوڑا کھانا پلیٹ میں ڈالیں.پلیٹ کو بھر نہ لیں.اگر ضرورت ہو تو مزید لے سکتے ہیں.پلیٹ میں کھانا اتنا ہی ڈالیں جتنا آپ کھا سکتے ہیں.پلیٹ میں کھانا باقی نہ بچا ئیں بلکہ پلیٹ صاف کریں.- اگر کھانا مقدار میں کم ہو تو دوسروں کا خیال رکھتے ہوئے مناسب مقدار میں کھانا لیں
82 بہت ٹھونس کر کھانا مت کھائیں.ضرورت کے مطابق کھائیں اور تھوڑی بھوک باقی رکھیں.نیز کھانا کھاتے وقت بہت زیادہ نہ جھکیں..اگر آپ کھانے میں پیچ یا چھری کانٹے وغیرہ کا استعمال کر رہے ہیں تو خیال رکھیں کہ شور پیدا نہ ہو.پانی پیتے ہوئے غٹاغٹ ایک ہی سانس میں نہ پی جائیں بلکہ آرام سے دو تین سانس لیکر پئیں اور پانی ختم کرنے کے بعد ح“ کی آواز نہ نکالیں.- اگر کھانا شروع کرتے ہوئے بسم اللہ پڑھنا بھول گئے ہوں تو کھانے کے دوران جب یاد آئے تو بسم اللهِ فِي أَوَّلِهِ وَاخِرِه.پڑھیں.28.جب کھانا ختم کر چکیں تو اَلْحَمْدُ اللهِ الَّذِى اَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنا مِنَ الْمُسْلِمِينَ.سب تعریفیں اللہ تعالیٰ کیلئے ہیں جس نے ہمیں کھلایا، پلایا اور مسلمان بنایا.اگر جھولی میں کھانے کے دوران استعمال کا رومال رکھا ہے تو کھانا ختم کرنے پر اسے تہہ کر کے منہ اور ہاتھ صاف کر کے رکھ دیں.ہاتھ دھو لیں اور کلی کر لیں..کھانے میں مٹھاس ، مرچیں، گرم مصالحہ کی کثرت نہ ہو.28.کھانا بہت گرم نہ کھایا جائے اور نہ ہی سخت گرم چائے یا دودھ پیا جائے.اسی طرح شدید ٹھنڈا پانی وغیرہ بھی استعمال نہ کریں.اگر کھانا اجتماعی ہو تو جب آپ کھانے کے لئے آئیں تو پہلے بیٹھے ہوئے لوگوں کو السلام علیکم کہیں.جب آپ ڈش میں سے کوئی کھانے کی چیز یا جنگ میں سے پینے کا پانی وغیرہ
83 لیں تو اس بات کا خیال رکھیں کہ ڈش یا جگ کو دوبارہ اس کی مناسب جگہ پر رکھ دیں نہ کہ اپنے پاس ہی رکھ لیا جائے.ورنہ دوسروں کیلئے مشکل پیدا ہوگی.28 اگر کوئی مطلوبہ ڈش وغیرہ آپ کی پہنچ سے دور ہے تو کھڑے ہو کر لمبا ہاتھ کر کے اسے حاصل کرنے کی کوشش نہ کریں بلکہ جن صاحب کے نزدیک ہے ان سے درخواست کریں کہ وہ آپ تک پہنچا دیں.-28 کوشش کریں کہ کھانے کے دوران باتیں بہت کم کی جائیں اگر بات کرنی ہو تو - نوالہ چہاتے ہوئے بات نہ کریں.بلکہ نوالہ کھا لینے کے بعد بات کریں.- اگر آپ کیساتھ بزرگ کھانے میں شامل ہوں تو ان کے کھانا شروع کرنے کے بعد کھانا شروع کریں اور کھانا ختم کرنے کے بعد بھی انکا انتظار کریں لیکن اگر جلدی میں ہیں تو معذرت کر کے اٹھ جائیں.28 اگر کھانا ڈائننگ ٹیبل پر ہے تو بیٹھتے ہوئے نہایت آرام سے بغیر گھسیٹے کرسی اپنی جگہ پر رکھ کر بیٹھ جائیں اور جب کھانا کھا کر انھیں تو کرسی کو آرام سے اٹھا کر میز کے نیچے کر دیں تا کہ دوسروں کیلئے رکاوٹ کا باعث نہ ہو.کوئی کھانا کھا رہا ہو تو اس کی طرف دیکھتے رہنے سے پر ہیز کریں.اگر کسی دعوت میں اکیلے شخص کو بلایا جائے تو اکیلے ہی جانا چاہیے.بن بلائے کسی دعوت میں ہرگز شریک نہ ہوں._
84 مجلس کے آداب + 28 مجلس میں داخل ہوتے ہوئے اور اٹھ کر جاتے ہوئے السلام علیکم کہیں.28 اگر مجلس میں بیٹھنے کی جگہ کشادہ ہو تو کھل کر بیٹھنا چاہیے.لیکن ضرورت کے وقت سمٹ کر دوسروں کو جگہ دی جائے.28 مجلس میں کسی شخص کو اٹھا کر خود اس کی جگہ نہیں بیٹھنا چاہیے.-28 مجلس میں جہاں جگہ ملے وہیں بیٹھ جائیں.لوگوں کے کندھوں پر سے پھلانگ " کر آگے جگہ لینے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے.اور نہ ہی دو آدمیوں کے درمیان جگہ بنا کر خود بیٹھنے کی کوشش کرنی چاہیے.-28 مجلس میں لہسن، پیاز یا کوئی بد بودار چیز کھا کر نہ جائیں.-28 اگر ذمہ دار افراد کی طرف سے کسی کو مجلس میں سے چلے جانے کے لیے کہا جائے تو برا منائے بغیر اطاعت اور فرمابرداری کرتے ہوئے اسے اٹھ کر چلے جانا چاہیے.اگر کوئی شخص مجلس میں سے اٹھ کر جائے اور پھر واپس آئے تو وہ اپنی جگہ کا زیادہ حق دار ہے اور اٹھ کر جانے والے کو چاہیے کہ اپنی جگہ کی نشانی کے طور پر کوئی رومال وغیرہ وہاں رکھ جائے تاکہ دوسروں کو اندازہ ہو سکے کہ اس نے واپس آنا ہے.مجلس میں سرگوشی نہ کی جائے اگر ضرورت ہو تو اجازت لے کر الگ ہوکر.26 دو شخص آپس میں بات کر سکتے ہیں.مجلس میں مقرر یا بات کرنے والے کی بات خاموشی اور غور سے سنیں اور قطع کلامی نہ کریں.ہوٹنگ کرنا ٹھیک نہیں.28 مجلس میں کثرت سوال سے بچیں نیز لغو سوال بھی نہ کیے جائیں.A
85 20 مجلس میں کسی کے عیوب نہ بتا ئیں اور نہ ہی اپنے عیوب سے پردہ اٹھایا جائے.اگر مجلس میں کسی پر ناحق تہمت لگائی جارہی ہو تو اس کا واجبی جواب دینا چاہیے.مجلس میں اللہ کا اور نیک باتوں کا ذکر ضرور کیا جائے..H - مجلس میں شگفتہ مزاجی اور ہلکا پھلکا مزاح بھی اختیار کیا جائے تاکہ لوگوں کی دلچسپی میں اضافہ ہو.2 مجلس میں جب ایک مسئلہ طے ہو جائے تب دوسرا مسئلہ پیش کیا جائے.28 مجلس سے بلا عذر و مجبوری اٹھ کر نہ جائیں کیونکہ ایسا شخص بسا اوقات فیض سے محروم رہ جاتا ہے..اگر مجلس سے باہر جانا ہو تو صدر مجلس سے اجازت لیکر جائیں.مجلس میں اگر کوئی چیز تقسیم کرنی ہو تو دائیں طرف سے تقسیم کرنا شروع کریں.- مجلس میں ڈکار لینے ، جمائیاں لینے ، اونگھنے اور ریح خارج کرنے سے پر ہیز کریں اور اگر کسی سے ایسی حرکت سرزد ہو جائے تو اس پر نہ بنیں.28 مجلس میں ہمیشہ معزز جگہ بیٹھنے کی کوشش نہ کریں.2 مجلس میں جاتے ہوئے خیال رکھیں کہ آپ نے صاف ستھرا لباس پہنا ہو.- ایسی مجالس میں شوق سے شامل ہوں جن میں بزرگوں اور نیک لوگوں کی صحبت میں بیٹھنے کی توفیق ملے.ایسی مجالس جہاں اللہ کی آیات اور احکامات کا انکار اور استہزاء کیا جارہا ہو وہاں نہ بیٹھیں یہاں تک کہ وہ لوگ کسی دوسری بات میں مشغول ہو جائیں.☆......_ _ ☆
86 سکول اور پڑھائی کے آداب 28 سکول وقت پر پہنچیں ، گھر سے روانہ ہوتے ہوئے یہ اندازہ کرلیں کہ راستہ میں جو وقت صرف ہو گا اس سے آپ لیٹ نہیں ہوں گے.پڑھتے وقت اپنی کتاب کو ایک فٹ سے زیادہ آنکھوں کے قریب نہ لائیں.28 لیٹے ہوئے اور زیادہ جھک کر لکھنے اور پڑھنے سے گریز کریں.اسی طرح بل ہل کرمت پڑھیں.28 چین، پنسل یا پیسے وغیرہ منہ میں ڈالنے کی عادت نہیں ہونی چاہیے.-28 اگر مطالعہ کے بعد اکثر سر درد ہو جاتا ہو یا بلیک بورڈ پر لکھا ہوا نظر نہ آتا ہو تو آنکھوں کے ڈاکٹر سے مشورہ کریں.راہ چلتے اخبار یا کتاب نہ پڑھیں نیز سلیٹ پر لکھے ہوئے کو تھوک سے مٹانے کی بجائے گیلے کپڑے یا پانی کے ذریعہ مٹائیں.28.لکھتے ہوئے قلم جھٹک کر ارد گرد کی چیزوں پر روشنائی کے دھبے نہ ڈالیں.28.سکول میں اپنے ساتھیوں سے تو تکار سے بات کرنے اور گالی گلوچ سے پر ہیز کریں اور استاد کا پوری طرح ادب اور احترام کریں.-28 پڑھائی میں محنت ضرور کریں مگر محض کتابوں کا کیڑا بن کر نہ رہ جائیں غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیں..مطالعہ کے وقت عموما بات چیت سے پر ہیز کریں.یہ یادرکھیں کہ اخبارات و علمی رسائل آپکے علم میں وسعت کا باعث بنتے ہیں انہیں ضرور زیر مطالعہ رکھیں.
87 کسی کی کتابیں ، خطوط اور کا غذات اسکی اجازت کے بغیر نہ پڑھیں.28 ایک نوٹ بک اپنے پاس رکھیں جس میں کارآمد اور مفید باتیں نوٹ کر لیا کریں اپنی کلاس میں یا کسی بھی جگہ لیکچر یا خطاب خاموشی اور توجہ سے سنیں.تحریر صاف اور خوشخط لکھنے کی کوشش کریں.تا کہ آسانی سے پڑھی جاسکے اور سطریں سیدھی رکھیں.کتابوں اور کاپیوں کو بے جا لکیروں اور دھبوں سے خراب مت کریں.والدین کو چاہیے کہ اگر ہو سکے تو اپنے ہر بچے کو کتابیں اور کھلونے وغیرہ رکھنے کے لئے ایک الماری یا بکس دیں.اور کبھی کبھی جائزہ لیتے رہیں کہ اس میں کوئی نا مناسب یا چوری کی چیز تو نہیں.2 امتحان میں نقل کبھی نہ کریں.کیونکہ یہ چوری اور دھوکہ ہے..جس بات کا علم نہ ہوا سے استاد سے یا کسی اور سے پوچھنے میں نہ جھجھکیں..اپنے سکول سے بلا اشد مجبوری کے غیر حاضر نہ ہوں.اور غیر حاضر ہونے کی صورت میں رخصت ضرور حاصل کریں..اگر آپ کے شہر میں لائبریری ہے تو آپ کو اُسکا ممبر بننا چاہیے.- اگر کوئی سکول کا کام گھر آ کر نہ کرے تو وہ کم درجہ کا طالب علم ہے.اگر کوئی صرف سکول ہی کا کام گھر پر آ کر کرے تو وہ متوسط درجہ کا طالب علم ہے.28 اگر کوئی سکول کا کام گھر پر کرنے کے علاوہ زائد مطالعہ بھی کرتا ہے تو وہ لائق طالب علم ہے.اپنی کتابیں چھوٹے بچوں کے ہاتھ میں نہ دیں اور اگر وہ ضد کریں تو ان کیلئے •
88 انکی ضروریات کے مطابق تصویری کتب وغیرہ ان کو دے دیں.اپنی دوستی لائق اور اعلیٰ اخلاق والے بچوں سے رکھیں.28 پڑھتے اور لکھتے وقت روشنی آپکے بائیں طرف ہو اور آپ کی آنکھوں کی بجائے کتاب پر پڑے تو مفید ہے.38 امتحان کی تیاری کیلئے اپنے اساتذہ اور دیگر صاحب تجر بہ لوگوں کی راہنمائی سے مناسب لائحہ عمل طے کریں.کلاس روم میں داخل ہوتے وقت السلام علیکم کہیں.ہمیشہ یونیفارم پہن کر سکول جا ئیں اور یونیفارم صاف ستھرا رکھیں.2 سکول اور کلاس روم کی صفائی اور خوبصورتی قائم رکھنے میں تعاون کریں آپ صفائی اور خوبصورتی خراب کرنے والے نہ ہوں.☆ ☆
89.% راستے کے آداب راستے میں حلقہ باندھ کر کھڑے ہونے یا بیٹھنے سے پر ہیز کریں.راستے میں کوڑا کرکٹ یا کوئی ایذا دینے والی چیز نہ پھینکی جائے.بلکہ اگر کوئی تکلیف دہ چیز مثلاً کانٹا، ہڈی یا چھلکا راستے میں نظر آئے تو اسے ہٹا دیں.راستے پر چلتے ہوئے سلام میں پہل کریں.سوار کو چاہیے کہ وہ پیدل چلنے والے کو اور پیدل چلنے والا بیٹھے ہوئے شخص کو اور کم تعداد میں لوگ زیادہ لوگوں کو سلام کرنے میں پہل کریں.28 راستہ پوچھنے والوں کو راستہ بتا ئیں راستے میں اگر کسی کو مدد کی ضرورت ہو تو اسکی مدد کریں چلتے پھرتے کوئی چیز کھانے سے پر ہیز کریں نیز راستوں میں اور سایہ دار.H درختوں کے نیچے بول و براز سے بھی پر ہیز کریں.راستے میں کوئی ہتھیار اس طرح سے لے کر نہ گزریں کہ کسی راہ گیر کو نقصان پہنچنے کا احتمال ہو.نیز راہ چلتے یا مجلس میں لوگوں کی طرف اشارے نہ کریں.28 راہ چلتے ہوئے اگر آپ بلندی پر چڑھیں تو اللہ اکبر کہیں اور اگر اتریں تو سبحان الله نہیں.حتی الوسع ننگے سر اور ننگے پیر راہ چلنے سے گریز کریں.نیز چلتے ہوئے اپنی جوتی یا پاؤں گھسیٹ کر یاز مین پر رگڑ کر نہ چلیں.گلیوں اور بازاروں میں دیواروں کے انتہائی قریب نہ چلیں مبادا کسی پرنالے کا پانی آپ کے کپڑے خراب کر دے.گریبان کھول کر اور کسی ساتھی کے گلے میں بانہیں ڈال کر راستے میں نہ چلیں.-
90 سفر کے آداب آنحضرت ﷺ نے فرمایا.اللَّهُمَّ بَارِكْ فِي أُمَّتِي فِي بُكُورِهَا يَوْمَالْخَمِيسِ.انے اللہ برکت دے میرے امت کے صبح کے سفر میں جمعرات کے دن.28 بسم اللہ پڑھ کر سواری پر سوار ہوں تین بار تکبیر کہیں اور یہ دعا پڑھیں.سُبْحَانَ الَّذِى سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا كُنَّالَهُ مُقْرِنِينَ.وَإِنَّا إِلَى رَبَّنَا لَمُنْقَلِبُونَ.پاک ہے وہ ذات جس نے ہمارے لیے اسے مسحر کیا اور ہم اس پر قابو نہیں پاسکتے تھے.اور ہم اپنے رب کی طرف ہی لوٹ کر جانے والے ہیں.28 دوران سفر اگر آپ بلندی پر چڑھیں تو اللہ اکبر کہیں اور اگر اتریں تو سبحان اللہ کہیں.نیز سفر میں دعائیں کرتے رہنا چاہیے کیونکہ مسافر کی دعا زیادہ قبول ہوتی ہے.- رات کے وقت اکیلے سفر کرنے سے حتی الوسع پر ہیز کریں نیز اگر سفر میں تین یا - تین سے زیادہ افراد ا کٹھے ہوں تو اپنے میں سے ایک کو امیر مقرر کر لیں.28.دوران سفر اپنے ساتھی مسافروں کے ساتھ حسن سلوک کریں اور انکی مدد کریں.- جس مقصد کے لئے سفر کیا گیا وہ اگر پورا ہو جائے تو جلد واپس لوٹ آئیں.سفر کے دوران نماز قصر کر کے پڑھیں.2 - ریل یا بس وغیرہ میں گردن اور بازو وغیرہ گاڑی کے اندر ہی رکھیں باہر نہ نکالیں سٹرک یا ریل کی پٹڑی عبور کرتے وقت دائیں بائیں دیکھ لیں کہ کوئی گاڑی یا - موثر تو نہیں آرہی.اگر سفر میں کسی کے ہاں مہمان ٹھہر نا ہو تو اسے بر وقت اطلاع دیں نیز اگر ہو
91 سکے تو گھر میں سفر سے اپنی واپسی کی اطلاع ضرور دیں.H- سفر میں اپنے سامان سے غافل نہ ہوں.سفر پر روانہ ہونے سے قبل اپنے تمام سامان پر نام اور مقام کی چٹیں لگائیں اور سامان کو گن کر نوٹ بک میں درج کریں.جب سفر سے لوٹیں تو یہ دعا پڑھیں.البُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ.ہم لوٹنے والے ہیں، تو بہ کرنے والے ہیں، عبادت کرنے والے ہیں اور اپنے رب کی حمد کرنے والے ہیں._ بے ٹکٹ سفر نہ کریں نیز کم درجہ کا ٹکٹ لے کر اوپر کے درجہ میں سفر نہ کریں.سفر میں کسی کو نہ بتائیں کہ آپ کے پاس کتنی رقم ہے اور کہاں رکھی ہے، چوروں رقم اور رکھی اور جیب کتروں سے ہوشیار رہیں.
92 اطاعت والدین اور اس کے آداب والدین کی اطاعت کے بارے میں خدا تعالی نے بار ہارتا کیدی احکامات دیئے ہیں.احادیث نبویہ میں بھی متعدد جگہوں پر والدین کی اطاعت اور ان کی تکریم کے آداب ملتے ہیں.28.اللہ تعالیٰ فرماتا ہے.وَوَصَّيْنَا الْإِنسَانَ ِبوَالِدَيْهِ إِحْسَانًا (الاحقاف : 15) اور ہم نے انسان کو اپنے والدین سے احسان کی تعلیم دی تھی.-28 آنحضرت ﷺ نے فرمایا.اَلْجَنَّةُ تَحْتَ أَقْدَامِ الْأُمَّهَاتِ.جنت ماؤں کے قدموں تلے ہے.ماں باپ کا وجود نہ صرف خدا کی ایک نعمت ہے بلکہ در حقیقت یہ وہ نعمت ہے جس کا بدل نا ممکن ہے.قرآن شریف میں اللہ تعالیٰ نے ماں باپ کے مقام کو بہت بلند تسلیم _H کیا ہے -28 وَقَضَى رَبُّكَ إِلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا (بنی اسرائیل : 24 ) تیرے رب نے اس بات کا تاکیدی حکم دیا ہے کہ تم اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور نیز یہ کہ اپنے ماں باپ سے اچھا سلوک کرو.یعنی اے انسان خدا نے تجھے یہ حکم دیا ہے کہ تو صرف اس کی عبادت کر اور اپنے والدین کے ساتھ بہت اچھا سلوک کر.اگر ان دونوں میں سے ایک یا دونوں تیری زندگی میں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان کو یہ نہ کہہ، کہ میں تمہاری خدمت سے تنگ آ گیا ہوں اور نہ ان کے ساتھ سخت کلامی کر بلکہ ہمیشہ ان کے ساتھ عزت سے باتیں کر اور ہمیشہ اطاعت
93 کے بازوان کے لئے پھیلا دے اور دل سے ان کے ساتھ محبت کر اور ہمیشہ اللہ کے حضور یہ دعا کرتارہ کہ اے میرے خدا چونکہ میرے والدین نے بچپن میں میری تربیت کی ہے اس لئے ان پر خاص رحم فرما.والدین کی خدمت اور اطاعت بچوں کا فرض ہے نہ صرف ظاہری اطاعت کرے بلکہ محبت اور خلوص کے ساتھ ان کے لئے رات دن دعا کرنا بھی بچوں پر واجب ہے والدین کے دل کو خوش رکھنا بچوں کی اولین ذمہ داری ہے.H والدین کی دعائیں بچوں کے حق میں بہت جلد پوری ہوتی ہیں والدین کی اپنی ا ولاد سے محبت عطیہ خداوندی ہے.ماں باپ کے دل سے سوائے انتہائی مجبوری کے بددعا نہیں نکل سکتی.پس والدین کی بد دعا سے ڈرنا چاہئے اور ان کی دعائیں حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے کیونکہ یہ انسان کے مستقبل کو بہتر بنا دینے والی چیز ہے.چنانچہ ماں باپ کی دعائیں حاصل کرنے کے لئے بہت آسان راستہ یہ ہے کہ آپ والدین کی اطاعت کریں ان کی خدمت کریں اور ان سے محبت کریں.☆☆....._ *
94 ہمسایہ کے حقوق.اسلام نے ہمیں تاکید فرمائی ہے کہ ہمسایہ کے لئے دکھ اور تکلیف کا موجب نہ ہےکہ کا بنیں.ہمسایہ کے ساتھ حسن سلوک کیا جائے.28 - ہمسایہ کے جان ، مال ، عزت اور آبرو کی حفاظت کی جائے..اگر گھر میں کوئی عمدہ چیز پکے تو ہمسایہ کو بھی بھجوانی چاہئے._ ہمسایہ کو تحفے تحائف بھیجوانے چاہئیں اس سے آپس میں محبت بڑھتی ہے.حضرت رسول کریم اللہ نے فرمایا کہ وہ شخص جنت میں داخل نہیں ہوگا جس کا پڑوسی اس کے شر سے اور اس کی اذیت سے اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھتا.اللہ تعالی کا محبوب بندہ بننے کا ایک ذریعہ یہ ہے کہ پڑوسی سے حسن سلوک کیا جائے.پڑوسی کا ہمیشہ خیال رکھنا چاہئے.ہر وقت اس کی مدد کرنی چاہئے.اگر اسے قرض کی ضرورت ہو تو اسے قرض دیا جائے.28 اگر وہ ضرورت مند ہو تو اس کی ضرورت پوری کی جائے.اگر ہمسایہ بیمار ہو تو اس کی تیمارداری کی جائے..H ہمسایہ کی خوشی کی تقریب میں شامل ہو کر مبارک باد دی جائے.28 اگر ہمسایہ وفات پا جائے تو اس کے جنازہ کے ساتھ جانا چاہئے.
95 28.اللہ تعالی فرماتا ہے.گفتگو کے آداب وَقُولُو النَّاسِ حُسُنَا (البقر8) اور لوگوں سے احسن رنگ میں کلام کیا کرو.گفتگو کرتے وقت بات کچی اور صاف کریں.بات میں کوئی پیچ نہ ہو.گفتگو میں مبالغہ سے کام نہ لیں بے ہودہ اور نخش گفتگو سے پر ہیز کرنا چاہئے.28 - گفتگو پاکیزہ ہو حدیث میں آتا ہے کہ پاکیزہ کلمہ بھی صدقہ ہے اور آگ * سے بچاؤ کا ذریعہ ہے.- گفتگو میں غیبت جیسی برائی سے بچنا چاہئے.-H.- 28 H گفتگو میں ایسی بات نہ کی جائے جس سے دوسرے کی دل شکنی ہو.گفتگو کرتے وقت غصہ میں نہیں آنا چاہئے.غصہ عقل کو کھا جاتا ہے.سنی سنائی بات کو آگے پھیلانا درست نہیں.گفتگو کرتے وقت بات بات پر قسم کھانا درست نہیں.گفتگو کے دوران اسلامی شعار کو اپنایا جائے جیسے.جزاكمُ اللهُ مَاشَاءَ اللهُ ، بسم الله الْحَمْدُ لِلَّهِ ، إِنْشَاءَ اللهُ پہلے تو لو پھر بولو.بات اگر اچھی ہو تو کہیں ورنہ خاموش رہیں.-28.اچھی صاف اور پاک گفتگو انسان کو جنت کا وارث بناتی ہے.*
13 96 98 آداب لین دین اَوْفُوا الْكَيْلَ إِذَا كِلْتُمْ وَزِنُوا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِيمِ ذَلِكَ خَيْرٌ وَّ اَحْسَنُ تَأْوِيلاً.یعنی جب تم کسی کو ماپ کر دینے لگو تو ماپ پورا دیا کرو اور جب تو ل کر دو تو سیدھے ترازو کے ساتھ تول کر دیا کرو یہ بات سب سے بہتر اور انجام کے لحاظ سے سب سے اچھی ہے.(بنی اسرائیل : 36).اگر آپ کسی کو کوئی چیز دیں یا لیں تو بڑے معاملات میں تحریری معاہدہ کر لینا بہت عمدہ بات ہے اور اس تحریر کو سنبھال کر رکھنا معاہدہ کرنے والوں کا فرض ہے.وَيْلٌ لِّلْمُطَفِّفِينَ الَّذِينَ إِذَا اكْتَالُوا عَلَى النَّاسِ يَسْتَوْفُونَ.وَإِذَا كَالُو هُم اَووَّزَنُوهُمْ يُخْسِرُونَ.سودہ سلف میں وزن کم کر کے دینے والوں کے لئے ہلاکت ہے.وہ لوگ جو تول کر لیتے ہیں تو پورا لیتے ہیں اور جب دوسروں کو ناپ کر یا تول کر دیتے ہیں تو پھر وزن میں کمی کر دیتے ہیں.(المطففین: 1 3) تا -28 جب آپ کسی سے کوئی چیز لیں تو آپ میں اس کے لئے شکر گزاری کے جذبات پیدا ہونے چاہئیں جنہیں جزاکم اللہ کے الفاظ کی ادئیگی سے ظاہر کریں.28 اگر عاریہ کوئی چیز لی گئی ہو تو وقت پر واپس کریں.کوشش کریں جس حالت میں لی ہو اس سے کچھ بہتر یا کم از کم اسی حالت میں واپس کریں.- اگر کسی کو کوئی چیز دیں تو اس میں خدمت خلق کا پہلو نمایاں ہونا چاہئے اور اس پہلو سے کبھی بھی اپنا احسان نہ جتائیں.
97 اگر کوئی آپ سے عاریہ چیز وصول کرے اور وقت پر واپس نہ کر سکے تو اسے حسب حالات کچھ گنجائش دینی چاہیے.-28 کسی کو چیز دیتے وقت اس چیز کی خوبیاں خواہ مخواہ بڑھا چڑھا کر نہ بیان کریں بلکہ صاف اور واضح رویہ اختیار کریں اگر کوئی نقائص ہیں تو وہ ضرور بیان کریں.اگر کسی سے قرض لیا ہے تو قرض کی ادائیگی میں ستی نہیں کرنی چاہیے.-28.حضرت نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ بچے امین تاجر کو نبیوں ، صدیقوں اور ، شہیدوں کی رفاقت نصیب ہوگی.چنانچہ نبیوں صدیقوں اور شہیدوں کی رفاقت حاصل کرنے کا بہترین راستہ یہی ہے کہ لین دین کے معاملات میں بیچ سے کام لیں اور امانت کا حق ادا کریں.".*.......
98 ملاقات کے آداب اگر ملاقات کے لئے وقت مقرر ہو تو اس کا خیال رکھا جائے.28.جب کسی سے ملاقات کے لئے ان کے گھر جائیں تو اجازت ملنے پر اندر جانا چاہئے.اگر اہل خانہ اجازت نہ دیں تو واپس آجائیں اجازت نہ ملنے پر برا نہ منائیں.ملاقات کے لئے جب جائیں تو السلام علیکم کہیں.دعوتوں میں بن بلائے نہیں جانا چاہیے.20 - ملاقات کے دوران دوسرے کی باتوں کو غور سے سننا چاہیے.- H ملاقات کے لئے جب جائیں تو صاف ستھرا لباس پہن کر جائیں بد بودار چیز لگا کر یا کھا کر نہیں جانا چاہیے..ایک دوسرے سے میل ملاقات سے آپس میں محبت والفت بڑھتی ہے اور کینہ بغض اور کدورت ختم ہو جاتے ہیں.28 سونے کے اوقات میں مثلاً ظہر اور عصر کے درمیان عشاء کے بعد اور فجر سے پہلے حتی الامکان ملاقات کے لئے گھروں میں نہیں جانا چاہیے.
99 آداب علم يَرْفَعِ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَالَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ دَرَجَاتٍ (سورة المجادله : 2 ) اللہ ان کو جو مومن ہیں اور علم حقیقی رکھنے والے ہیں درجات میں بڑھادے گا.حضرت رسول کریم ﷺ نے علم حاصل کرنے والے کا درجہ جہاد کرنے والے کے درجہ کے برابر بیان فرمایا ہے.2 - علم حاصل کرنا چاہئے خواہ علم کے حصول کے لئے مشکل سفر اختیار کرنا پڑے أطْلُبُوا الْعِلْمَ وَلَوْ كَانَ بالصين علم حاصل کرو خواہ چین سے ملے.-H H علم ایک ایسا خزانہ ہے جس کو فنا نہیں.علم کے حصول کے لئے شوق بہت ضروری ہے.علم کا شوق کبھی ختم نہیں ہوتا اور علم کا طالب کبھی سیر نہیں ہوتا.H الْحِكْمَةُ ضَالَّةُ المُؤْمِنِ.حکمت مومن کا گم شدہ مال ہے یہاں سے ملے غنیمت جان کر سیکھ لے..حضرت رسول کریم ﷺ نے فرمایا أطلبُوا الْعِلْمَ مِنَ الْمَهْدِ إِلَى اللَّحْدِ.ماں کی گود سے لے کر قبر تک علم حاصل کرو.28 - علم حاصل کرنے کے لئے محنت شرط ہے.اور علم کے لئے سیکھنا ضروری ہے علم کے لئے مطالعہ کی عادت بہت ضروری ہے.-28 علم کے حصول کے لئے خدا کا خوف دل میں ہونا چاہیے.نیز یہ کہ علم تدریجاً
" IT 100 سیکھا جائے.علم کے حصول کے لئے سوچنے کی عادت پیدا کریں.نیز کم علم کی تحقیر نہ کریں.علم حاصل کر کے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو فائدہ پہنچا ئیں اس سے علم کم نہیں ہوتا بلکہ بڑھتا ہے.28.علم کے حصول کا ایک ادب یہ ہے کہ علمی و دینی مجالس میں شرکت کی جائے ☆........انسان علماء کی صحبت میں بیٹھ کر خود عالم بن سکتا ہے.*
101 وعده طفل اَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَاَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ.میں وعدہ کرتا ہوں کہ دین اسلام اور جماعت احمدیہ ، قوم اور وطن کی خدمت کیلئے ہر دم تیار رہوں گا.ہمیشہ سچ بولوں گا، کسی کو گالی نہیں دونگا اور حضرت خلیفتہ اسیح کی تمام میتوں پر عمل کرنیکی کوشش کروں گا.(انشاء اللہ تعالی) وعدہ ناصرات اَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيكَ لَهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ.میں اقرار کرتی ہوں کہ اپنے مذہب، قوم اور وطن کی خدمت کیلئے ہر دم تیار رہوں گی نیز سچائی پر ہمیشہ قائم رہوں گی.اور خلافت احمدیہ کے قائم رکھنے کیلئے ہر قربانی دینے کیلئے تیار رہوں گی.(انشاء اللہ تعالی ) نوت: تمام اطفال و ناصرات اپنے اپنے وعدہ کو زبانی یاد کریں.28.ذیلی تنظیموں کے اجلاسات و دیگر تقاریب میں وعدہ دہرایا کریں.وعدہ دہراتے ہوئے تین بار کلمہ شہادت دوہرا کر ایک مرتبہ اردو الفاظ دہرائیں._....
102 -1 سچائی -1 پانچ بنیادی اخلاق 2- نرم اور پاک زبان کا استعمال._3 _5 وسعت حوصلہ.دوسروں کی تکلیف کا احساس اور اسے دور کرنا.مضبوط عزم و ہمت." آج کی جماعت احمد یہ اگر ان پانچ اخلاق پر قائم ہو جائے اور مضبوطی کے ساتھ قائم ہو جائے اور ان کی اولادوں کے متعلق بھی یہ یقین ہو جائے کہ یہ بھی آئندہ انہیں اخلاق کی نگران اور محافظ بنی رہیں گی اور ان اخلاق کی روشنی دوسروں تک پھیلاتی رہیں گی اور پہنچاتی رہیں گی تو پھر میں یقین رکھتا ہوں کہ ہم امن کی حالت میں اپنی جان دے سکتے ہیں.سکون کے ساتھ اپنی جان جان آفرین کے سپرد کر سکتے ہیں.اور یقین رکھ سکتے ہیں کہ جو عظیم الشان کام ہمارے سپرد کئے تھے، ہم نے جہاں تک ہمیں توفیق ملی ان کو سر انجام دیا.“ خطبہ جمعہ فرمودہ حضرت خلیفہ اسیح الرابع" - مورخہ 24 نومبر 1989ء)
103 شرائط بیعت سلسلہ عالیہ احمدیة فجر یر فر موده حضرت مرزا غلام احمد قادیانی مسیح موعود مہدی معہود عليه الصلوةُ والسَّلام اول: بیعت کنندہ بچے دل سے عہد اس بات کا کرے کہ آئندہ اُس وقت تک کہ قبر میں داخل ہو جائے شرک سے مجتنب رہے گا.دوم یہ کہ جھوٹ اور زنا اور بد نظری اور ہر ایک فسق و فجور اور ظلم اور خیانت اور فساد اور بغاوت کے طریقوں سے بچتارہے گا اور نفسانی جوشوں کے وقت اُن کا مغلوب نہیں ہوگا اگر چہ کیسا ہی جذ بہ پیش آوے.سوم : یه که بلاناغہ پنجوقتہ نماز موافق حکم خدا اور رسول کے ادا کرتا رہے گا اور کی الوسع نماز تہجد کے پڑھنے اور اپنے نبی کریم ﷺ پر درود بھیجنے اور ہر روز اپنے گناہوں کی معافی مانگنے اور استغفار کرنے میں مداومت اختیار کرے گا اور دلی محبت سے خُدا تعالیٰ کے احسانوں کو یاد کر کے اُس کی حمد اور تعریف کو اپنا ہر روزہ ورد بنائے گا.چہارم.یہ کہ عام خلق اللہ کو عموما اور مسلمانوں کو خصوصا اپنے نفسانی جوشوں سے کسی نوع کی ناجائز تکلیف نہیں دیگا.نہ زبان سے نہ ہاتھ سے نہ کسی اور طرح سے.پنجم یہ کہ ہر حال رنج و راحت اور عسر اور ٹیسر اور نعمت اور بلا ء میں خدا تعالیٰ کے ساتھ وفاداری کرے گا اور بہر حالت راضی بقضاء ہوگا.اور ہر ایک ذلت اور دُکھ کے قبول کرنے کیلئے اُس کی راہ میں تیار رہے گا اور کسی مصیبت کے وارد ہونے پر اُس سے منہ نہیں پھیرے گا بلکہ آگے قدم بڑھائیگا.
104 ختم یہ کہ اتباع رسم اور متابعت ہوا و ہوس سے باز آجائے گا اور قرآن شریف کی حکومت کو نگلی اپنے سر پر قبول کریگا اور قال اللہ اور قال الرسول کو اپنے ہر ایک راہ میں دستور العمل قرار دے گا.ہفتم: یہ کہ تکبر اور نخوت کو بگھی چھوڑ دے گا اور فروتنی اور عاجزی اور خوش خلقی اور علیمی اور مسکینی سے زندگی بسر کرے گا.ہشتم یہ کہ دین اور دین کی عزت اور ہمدردی اسلام کو اپنی جان اور اپنے مال اور اپنی عزت اور اپنی اولا د اور اپنے ہر یک عزیز سے زیادہ تر عزیز سمجھے گا.تم یہ کہ عام خلق اللہ کی ہمدردی میں محض اللہ مشغول رہے گا اور جہاں تک بس چل سکتا ہے اپنی خداداد طاقتوں اور نعمتوں سے بنی نوع کو فائدہ پہنچائے گا.ہم یہ کہ اس عاجز سے عقد اخوت محض اللہ با قرار طاعت در معروف باندھ کر اس پر تا وقت مرگ قائم رہے گا اور اس عقد اخوت میں ایسا اعلیٰ درجہ کا ہوگا کہ اس کی نظیر دنیوی رشتوں اور تعلقوں اور تمام خادمانہ حالتوں میں پائی نہ جاتی ہو.اشتهار تحمیل تبلیغ ۱۲ جنوری ۱۸۸۹ء) ☆.........
105 صفات صفات باری تعالیٰ اور ان کا ترجمہ ترجمہ صفات ترجمه رَبُّ الْعَالَمِينَ تمام جہانوں کا پالنے والا العليم جاننے والا الرَّحْمَنُ بغیر عمل کے رحم کرنے والا السَّمِيعُ الرحيم سننے والا بار بار رحم کرنے والا الشَّافِي شفاء دینے والا ملك يوم الدين جزا سزا کے دن کا مالک التَّوَّابُ توبہ قبول کر نیوالا الْغَفَّارُ بے حساب بخشنے والا الحكيم حکمت والا السَّلَامُ سلامتی والا الرَّزَّاقُ رزق دینے والا الْمُؤْمِنُ امن دینے والا العظيم عظمت والا الْمُهَيْمِنُ نگران بردبار الْغَفُورُ بخشنے والا الْقَدِيرُ قدرت رکھنے والا الْبَصِيرُ خوب دیکھنے والا الخبير خوب خبر رکھنے والا الْعَلِيمُ خوب جاننے والا الْوَلِيُّ الكبير بڑائی والا الشَّهيدُ گواه - نگران الْعَلِيُّ بلندشان والا النَّصِيرُ بہت مدد کر نیوالا الْعَزِيزُ غالب الْمَلِكُ بادشاہ الرءوف شفقت کر نیوالا الْوَاسِعُ وسعت دینے والا الْحَقُّ سچا الْغَنِيُّ بے نیاز
106 هاد ہدایت دینے والا سُبحن پاک.بلندشان الْخَالِقُ پیدا کر نیوالا الْبَاري بنانے والا الْمُصَوِّرُ صورت دینے والا الْفَتَّاحُ کھولنے والا الباسط کشادہ کر نیوالا الْقَابِضُ تنگ کر نیوالا الوَهَّابُ بہت دینے والا الْقَهَّارُ بہت دبا ؤ والا الْخَافِضُ پست کر نیوالا الرافع بلند کر نیوالا الْمُعِر عزت دینے والا الصَّمَدُ بے نیاز الكريم عزت والا الْجَلِيلُ بزرگی والا الْحَسِيبُ کفایت کر نیوالا الْمُقِيتُ روزی دینے والا الْقَادِرُ قدرت رکھنے والا اللطيف بھید جاننے والا الشَّكُورُ قدردان الحكم فیصلہ کر نیوالا الْمُذِلُّ ذلیل کرنیوالا المجيب قبول کر نیوالا الحفيظ حفاظت کر نیوالا الْوَدُودُ محبت کرنیوالا المحي زندہ کر نیوالا الْمُعِيدُ دوبارہ پیدا کر نیوالا الْمُحْصِى گننے والا الْمُبْدِی پہلی بار پیدا کر نیوالا الْحَمِيدُ خوبیوں والا المتين قوت والا اَلْقَوِيُّ طاقت والا الوكيل کام سنبھالنے والا الباعث اٹھانے والا الْمَجِيدُ بزرگی والا
107 الْمُمِيتُ مارنے والا الرَّقِيب نگهبان الْوَالِي مالک الْبَاطِنُ چھپا ہوا الظَّاهِرُ ظاہر الأخر سب سے آخری الاول سب سے پہلا الْمُؤخِّرُ پیچھے کر نیوالا الْمُقَدِّمُ آگے کرنے والا الْمُقْتَدِرُ قدرت رکھنے والا الْوَاحِدُ اکیلا الماجد عزت والا القيوم قائم رکھنے والا الحَيُّ ہمیشہ سے زندہ ☆.1