Language: UR
صدسالہ جشن تشکر کے موقع پر شعبہ سمعی بصری کے تحت ایک کیسٹ تیار کروائی گئی تھی جس میں بذریعہ سوال و جواب بچوں کو نماز اور اس کے آداب و مسائل اور نماز پڑھنے کا طریق بتایا گیا تھا۔ بچوں کی مزید سہولت کے لئے اس آڈیو موادکو کتابی شکل دی گئی ہے۔ یوں بچوں کو نماز سکھانے کے لئے بہترین کوشش کی گئی ہے۔ بچے جب کیسٹ سننے کے ساتھ کتاب پر بھی نگاہ رکھیں گے تو لطف بھی دوبالا ہوجائے گا اور سمجھنے میں بھی زیادہ آسانی ہوگی۔
اور اس کے آداب و مسائل یکی از مطبوعات
نماز اور اس کے آداب و مسائل
نماز نماز اسلام کی عمارت کا دوسرا رکن ہے.جس پر اسلام کی عمارت کھڑی ہے.یہ وہ پُر مغز عبادت ہے ہے جو مومن اور کافر کے درمیان امتیاز پیدا کرتی ہے.نماز وہ اعلیٰ درجہ کی عبادت ہے جو خدا تعالیٰ نے اپنے بندوں پر اپنا خاص فضل کرتے ہوئے نازل کی ہے.اور جس کے بجالانے سے انسان ہر قسم کی برائیوں ، بے حیائیوں ، لغو باتوں اور نا پسندیدہ امور و حرکات سے بچ جاتا ہے جیسا کہ ارشاد ربانی ہے.إِنَّ الصَّلوةَ تَنْهَى عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ (سورة العنكبوت: ۴۲) یقیناً نماز بے حیائیوں اور نا پسندیدہ کاموں سے روکتی ہے.حدیث شریف میں آتا ہے.الصلوة معراجُ الْمُومِن ، کہ نماز مومن کی معراج ہے.یہ وہ روحانی ترقی کا زینہ ہے جس پر چڑھ کر انسان خدا تعالیٰ کی ملاقات کا شرف حاصل کر لیتا ہے.نماز مومن کی روح کی غذا ہے اور جنت کی کلید ہے.نماز کا پڑھنا ہر عاقل اور بالغ مسلمان پر فرض ہے.
پیش لفظ خدا کے فضل وکرم کے ساتھ صد سالہ جشن تشکر کے موقع پر نے شعبہ سمعی بصری " کے تحت ایک کیسٹ تیار کروائی تھی جس میں بذریعہ سوال و جواب بچوں کو نماز اور اس کے مسائل و آداب اور پڑھنے کا طریق بتایا گیا تھا.اب بچوں کی مزید سہولت کے لئے کتاب کی صورت دی جارہی ہے.بچوں کو نماز سکھانے کے لئے اُن کی بہترین کوشش ہے.جزاها الله تعالیٰ احسن الجزاء - بچے جب کیسٹ سننے کے ساتھ کتاب پر بھی نگاہ رکھیں گے تو لطف دوبالا ہو جائے گا اور سمجھنے میں زیادہ آسانی ہوگی.اللہ تعالیٰ بچوں کو اس سے پوری طرح استفادہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے.ہماری سیکرڈی اشاعت عزیزہ امتہ الباری ناصر صاحبہ کے ساتھ جن خواتین واحباب نے کتاب کو ہمارے ہاتھوں تک پہنچانے میں مدد دی ہے سب کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں.فجزاهم الله تعالى احسن الجزاء.
4 ١٠ そ ۱۴ ۱۵ " 14 ۲۱ ابتداء ارکان اسلام نماز کے فائدے نماز پڑھنے کی عمر اذان اذان کے بعد کی دعا وضو وضو کے بعد کی دعا نمانہ کہاں پڑھیں نماز کے آداب نماز کی نیت وضو اور نیت کی حکمت آئیے نماز ادا کرنا سیکھیں نیت کی دعا ۱۰ if الله ۱۴ ۱۵ 16
۲۳ ۲۵ ۲۷ ۲۸ ۲۹ i i t ۳۸ ٣٩ ?) تعوذ سورة فاتح ركوع سجده دو سجدوں کے درمیان کی دعا دوسری رکعت درود شریف IA ۲۱ ۲۲ دعائیں تیسری رکعت چوتھی رکعت نماز کے بعد پڑھی جانے والی دعائیں حرکات نماز کی حکمت.نمازوں اور رکعتوں کی تعداد فرض اور سنت نماز میں فرق ۲۵ I ۲۷ KA ۲۹ ۳۱ ۳۴ ۳۵
۵۸ ۵۹ ۵۲ ۵۴ ۵۵ 3 " 3 3 ۵۰ ۳۹ ۴۰ 3 ۴۳ مم ۴۵ ة کئے گئے حالم نماز کا چھوڑ دینا بیماری کی حالت میں نماز نماز کی ادائیگی کا عملی طریق.اوقات نماز کس وقت نماز پڑھنا منع ہے نماز وتر دعائے قنوت جماعت کے ساتھ نماز مسجد میں داخل ہونے اور نکلنے کی دُعا.نماز با جماعت کے فائدے نماز با جماعت کے آداب - نماز جمعہ کے آداب نماز جمعہ کا طریق نماز کی ادائیگی کا عملی طریق
نماز حضرت حافظ مختار احمد صاحب شاہجہانپوری اللہ کیا عجیب یہ نعمت نماز ہے دنیا و دیں میں باعث راحت نماز ہے حکم خدا یہ ہے کہ پڑھو مل کے پانچ وقت افضل عبادتوں میں عبادت نماز ہے پھر یہ بھی حکم ہے کہ جماعت کے ساتھ ہو اس طرح اور جاذب رحمت نماز ہے بہر نماز جمعہ یہ ہو اہتمام خاص سب جان لیں کہ وجہ مسترت نماز ہے لازم ہے ذوق و شوق برائے نماز عید یہ مومنوں کی مظہر شوکت نماز ہے جو ظلمت گناہ کو آنے نہ دے قریب ہ نور حق، وہ شمع ہدایت نماز ہے بیمار کو مزہ نہیں ملتا طعام کا دل صاف ہو تو موجب لذت نماز ہے پھیلا ہوا ہے اس کا اثر دو جہان میں جس کو نہیں زوال وہ دولت نماز ہے اس کے سوا اب اور ذریعہ کوئی نہیں قرب خدا کی ایک ہی صورت نماز ہے ت ہو یا مرض ہو حضر ہو کہ ہو سفر مومن کی روح کے لئے فرحت نماز ہے لازم ہے یہ ادا ہو خشوع و خضوع سے بے شبہ اک وسیلہ جنت نماز ہے جرم و سزا سے ہم کو بچاتی ہے روز و شب فضل خدا سے دافع زحمت نماز ہے ظاہر ہے اس سے دوستو رتبہ نماز کا آرام جان ختم رسالت نماز ہے صحت
با جی اسلام علیکم ورحمه الله وبرکاته بسم الله الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ بچے و علیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کیسے ہیں آپ سب ! انیلا ، راحیلہ ، امین بچے ٹھیک ہیں.باجی ! باجی آپ سب کو خوش باش دیکھ کر سب پیارے پیارے بچوں سے مل کر بہت خوشی ہو رہی ہے.دل چاہتا ہے کہ خدا تعالیٰ کی بہت ساری تعریف کریں جس نے ہمیں چاہنے والے ماں باپ دیئے.سورج ، چاند ستارے دیئے.آرام کرنے کو رات اور کام کرنے کو دن بنایا.رنگ برنگ خوبصورت پھول اور مزیدار پھل پیدا کئے.یہ سب بے شمار چیزیں جو ہم دن رات دیکھتے ہیں اور استعمال کرتے ہیں ، سب ہمارے خدا تعالیٰ نے پیدا کی ہیں.بچھو جب نہیں کوئی بہت پیاری سی چیز تحفہ دے تو ہم خوش ہو کر کیا کہتے ہیں ؟ سب باجی میں بتاؤں ؟ با جی ایک تھے بچے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے) جی آپ بتائیں.بیچھ شکریہ ادا کرنے کے لئے جزاک اللہ کہتے ہیں.باجی اور جب اللہ تعالیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہیں تو کیا کہتے ہیں ؟ بچے باجی میں بتاؤں ؟ با جی ایک بچے سے) جی آپ بتائیں.
رانی الْحَمْدُ لِلَّهِ کہتے ہیں.باجی الحمد للہ کا مطلب ہے سب تعریفیں خدا تعالی کے لیے ہیں ؛ ہمارا دل پیارے خدا کی محبت سے بھر جاتا ہے.اس پیار سے اظہار کے لئے ، اس پیارے خدا کا شکریہ ادا کرنے کے لئے ، اس کی زیادہ سے زیادہ نعمتیں لینے کے لئے اور اپنی غلطیوں کی معافی چاہنے کے لئے ہیں ایک طریق سکھایا گیا ہے اور وہ ہے نماز کا ادا کرتا.ارکانِ اسلام باجی نماز اسلام کا دوسرا رکن ہے.آپ کو علم ہے کہ اسلام کے کتنے ارکان ہیں بیچے باجی میں بتاؤں باجی (رانی سے) جی آپ بتائیں.رانی اسلام کے پانچ ارکان ہیں.کلمہ ، نماز ، روزہ ، زکوۃ اور حج باجی شاباش ! ارکانِ اسلام تو آپ سب کو یاد ہیں.نماز کے فائدے باجی آپ سب نے قرآن پاک بھی پڑھ لیا ہوگا.قرآن پاک میں کئی جگہ خدا تعالیٰ نے نماز پڑھنے کی تاکید کی ہے.ہمارے پیارے رسول حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم بڑے شوق سے نماز ادا کرتے.اور آپ فرمایا کرتے تھے.
" نماز میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے " قرآن شریف میں اور آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث میں نماز کے بہت سے فائدے بیان کئے گئے ہیں.نماز برائیوں سے روکتی ہے.صاف ، پاک رہنا سکھاتی ہے اس سے صحت بھی اچھی رہتی ہے.فائدے تو بہت ہیں مگر ابھی آپ بہت چھوٹے ہیں.جوں جوں آپ بڑے ہوں گے ، نماز کی عادت پختہ ہو جائے گی ، نماز کے فائدے نظر آئیں گے اور خدا تعالیٰ سے آپ کا پیار بڑھے گا.نماز پڑھنے کی عمر باجی آپ کو معلوم ہے نماز کس عمر میں پڑھنی شروع کرتے ہیں ؟ رانی باجی میں بتاؤں ؟ با جی ہاں آپ بتائیں.رانی سات سال کی عمر سے شروع کرتے ہیں.باجی شاباش ، سات سال کی عمر سے شروع کرتے ہیں اور جب بچہ دس سال کا ہو جائے تو نماز بالکل پابندی سے ادا کرنی چاہیے.بچے کو نماز کی اہمیت کا احساس دلانے اور پابندی کی عادت ڈالنے کے لئے سختی بھی کی جاسکتی ہے.اذان باجی آپ محلے کی مسجد میں سے اذان کی آواز تو سنتے ہی ہوں گے.کتنی اچھی لگتی ہے ، صبح کی خاموشی میں جب خدا کا نام ساری فضا میں گونجتا ہے.
الله اكبر الله اكبر الله اكبر الله الحبر اَشْهَدُ أن لا إلهَ إِلَّا اللهُ اَشْهَدُ أَنْ لا إلهَ إِلَّا اللهُ اشْهَدانَ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللهِ اَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدَارَسُولِ اللَّهِ حَيَّ عَلَى الصَّلوةِ حَتَّى عَلَى الصَّلوةِ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ حَتَّى عَلَى الْفَلَاحِ الله اكبر الله اكبر لا إله إلا الله باجی جزاك الله ! کتنی پیاری اذان دی ہے آپ نے.بچو! اس کا ترجمہ میں آپ کو سکھا دیتی ہوں ذرا غور سے سُننا.چار ۴ مرتبہ الله اكبر کہتے ہیں یعنی اللہ تعالیٰ بہت بڑا ہے پھر دو ۲ بار اَشْهَدُ أن لا إله إلا الله یعنی میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالی کے سوا کوئی معبود نہیں پھر دو ۲ بار اَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدٌ رَسُولُ الله یعنی میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں اس کے بعد دو بار دائیں طرف منہ کر کے کہتے ہیں حَيَّ عَلَى الصَّلوة یعنی نماز کو آؤ پھر دوبار بائیں طرف منہ کر کے کہتے ہیں.حتي على الفلاح پھر اس کے بعد دو بار الله اكبر اور ایک بار یعنی آؤ کامیابی حاصل کرو یعنی اللہ تعالیٰ بہت بڑا ہے لا اله الا الله کہتے ہیں یعنی اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں
رانی باجی صبح کی اذان میں کچھ اور بھی الفاظ ہوتے ہیں با جی ہاں ہاں ! صبح کی اذان میں حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ کے بعد الصَّلوةُ خَيْرٌ مِّنَ النَّوْمِ پڑھا جاتا ہے جس کا مطلب ہے نماز نیند سے بہتر ہے اور بچو ! جو بھی اذان سنے وہ موذن کے کلمات آہستہ آہستہ دہراتا جائے اور جب حتي على الصَّلوة اور حَيَّ عَلَى الْفَلاح پر اذان آئے تو سننے والا کیا کہتا ہے ؟ امین باجی میں بتاؤں ؟ باجی آپ بتائیں امین لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِ اللهِ یعنی اللہ تعالیٰ کی توفیق کے بغیر گناہ سے بچنے اور نیکی کرنے کی طاقت نہیں.اذان کے بعد کی دُعا رانی باجی اذان سننے کے بعد کون سی دعا پڑھتے ہیں ؟ باجی اگر کسی بچے کو آتی ہے تو ستا دئے.پھر میں آپ کو ترجمہ سکھا دوں گی.انیلا باجی میں سناؤں ؟ باجی آپ سنائیں انیلا اللهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ عَلَى آلِ مُحَمَّدٍ وَبَارِكْ وَسَلَّمْ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ - اللهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَةِ وَالصَّلوة القَائِمَةِ اتِ مُحَمَّدَ الْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيلَةَ وَالدَّرَجَةَ الرَّفِيعَةَ وَالْعَتْهُ مَقَامًا مَّحْمُودَا الَّذِى وَعَدْتَهُ إِنَّكَ لَا تُخْلِفُ الْمِيعَادَ ط ۱۲
با جی کو بھٹی اب میں آپ کو اس کا بھی ترجمہ بتا دیتی ہوں.اللهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ اے اللہ تعالیٰ فضل کر محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) پر وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی پیروی کرنے والوں پر وبَارِك وَسلم اور برکت اور سلامتی نازل فرما اِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ ضرور تو ہی حمد والا اور بڑی شان والا ہے اللهم اے اللہ تعالٰی رَبَّ هَذِهِ الدعوة التامة پروردگار اس کامل پکار کے وَالصَّلوة القائمة اور اس کھڑی ہونے والی نماز کے اتِ مُحَمَّد الوسيلة والْفَضِيلة عطا کر محمد صلی اللہ علیہ وسلم) کو قرب اور ٹرائی وَالدَّرَجَةَ الرّفيعة اور آپ کا درجہ بلند فرما وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَّحْمُودا اور کھڑا کر ان کو تعریف والی جگہ پر الَّذِي وعدته انكَ جس کا وعدہ کیا تو نے ان سے يقنا تُو لا تُخْلِفُ الميعاد وعدہ خلافی نہیں کرتا
۱۴ وضو سے باجی اذان کی آواز سنتے ہی وضو کرنا چاہیئے.نماز سے پہلے وضو کرنا بہت ضروری ہے.قرآن پاک کی سورۃ مائدہ میں وضو کا طریقہ سکھایا گیا ہے.حدیث شریف میں ہے کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام نے پیارے رسول آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو خود وضو کر کے دکھایا تھا.پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے تمام صحابہ نے وضو کا طریق سیکھا.آپ میں سے وضو کا طریق کس کس کو آتا ہے ؟ باجی میں بتاؤں ؟ باخی یہ تو بڑی خوشی کی بات ہے کہ آپ سب کو وضو کرنے کا طریق آتا ہے.انیلا آپ بتائیے.اید بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ پڑھ کر دونوں ہاتھ تین دفعہ اچھی طرح دھوئے جاتے ہیں اس کے بعد تین مرتبہ دائیں ہاتھ میں پانی لے کر گلی کی جاتی ہے.پھر دائیں ہاتھ میں پانی لے کر نتھنوں میں پانی اوپر کی طرف کھینچ کر ناک کو اچھی طرح سے صاف کیا جاتا ہے.اس کے بعد تین مرتبہ چہرہ دھویا جاتا ہے.پھر کہنیوں تک ، دونوں کہنیوں کو شامل کر کے ، ہاتھ دھوئے جاتے ہیں.پہلے دایاں پھر بایاں.اس کے بعد ہاتھ گیلے کر کے سر کے بالوں پر ایک تہائی پر سے زیادہ حصہ پر پھیرے جاتے ہیں.رانی باجی صبح کے وقت جب سر کے بالوں پر پھیرنے کے لئے گیلے ہاتھ اُٹھائے جاتے ہیں تو اَشْهَدُ أن لا إلهَ إِلَّا اللهُ وَاشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ پڑھتے ہیں باجی شاباش ! جب وضو کا طریق مکمل ہو جائے گا تو میں آپ کو اس کا مطلب بھی سکھا دوں گی.ہاں بھٹی انہیلا ! آپ بتا رہی تھیں کہ دونوں ہاتھ کہنیوں تک دھونے کے بعد صبح کے لئے ہاتھ گیلے کئے جاتے ہیں.
انیلا جی باجی دونوں ہاتھ گیلے کر کے سر کے بالوں پر ایک تہائی پر سے زیادہ حصہ پر پھیرے جاتے ہیں.اس طرح کہ دونوں ہاتھوں کی انگلیاں ملا کہ پیشانی سے گدی تک لے جائیں اور پھر پیشانی تک لوٹا لائیں پھر شہادت کی انگلی سے کانوں کے سوراخوں کو گیلا کیا جاتا ہے اور انگوٹھوں کو کانوں کی پشت پر پھیرا جاتا ہے تا کہ کان کی پشت بھی گیلی ہو جائے.اس کے بعد دونوں پاؤں تین مرتبہ ٹخنوں تک دھوئے جاتے ہیں پہلے دایاں پھر بایاں پاؤں کی انگلیوں کا خلال کرنا ضروری ہے..ایک عضو خشک نہ ہونے پائے کہ دوسرا دھوئیں.باجی بھی آپ نے تو بہت اچھی طرح بتا دیا کہ وضو کیسے کرتے ہیں وضو کے بعد کی دعا باجی وضو کے بعد کی دُعا آتی ہے کسی کو ؟ انیلا باجی مجھے آتی ہے.باجی ٹھیک ہے ! آپ ہی سنا دیں.انيلا.اَشْهَدُ أن لا إلهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيكَ لَهُ وَاَشْهَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ اللهُمَّ اجْعَلْنِي مِنَ التَّوَّابِينَ وَاجْعَلَى مِنَ الْمُتَطَهِرِينَ باجی انیلا نے جو دُعا سنائی ہے وہ کس وقت پڑھنی ہے وہ بھی ہمیں آپ کو بتا دیتی ہوں پھر ترجمہ سکھاؤں گی.وضو کرتے وقت جب مسح کے لئے ہاتھ بلند کریں تو کلمہ شہادت پڑھیں جو ابھی آپ کو انیلا نے پڑھ کر سنایا تھا یعنی.
۱۶ اَشْهَدُ أن لا إلهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَاشْهَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ اور پاؤں دھوتے وقت پڑھا جاتا ہے اللهُمَّ اجْعَلَنِى مِنَ التَّوَّابِينَ وَاجْعَلْنِي مِنَ الْمُتَطَهِّرِينَ رانی باجی ! میرے دادا جان نے بتایا ہے کہ حدیث شریف میں لکھا ہے کہ وضو کرتے وقت جتنا حصہ پانی سے تر ہو جاتا ہے وہ قیامت کے دن چکتا ہے.اس لئے سردی ہو یا گرمی ، خوب زیادہ پانی سے اچھی طرح وضو کریں.باجی جی بالکل ! مسح کرتے وقت کلمہ شہادت پڑھا جاتا ہے جس کا ترجمہ ہے.اشْهَدُ أن لا إله میں گواہی دیتا ہوں یا دیتی ہوں کہ نہیں کوئی معبود إلا الله سوائے اللہ کے وحدة اور وہ اکیلا ہے لا شريك له اس کا کوئی شریک نہیں وَاشْهَدُ ان مُحَمَّدًا اور میں گواہی دیتا یا دیتی ہوں کہ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ اللہ کے بندے اور رسول ہیں.وضو کرتے ہوئے جب پاؤں دھوئے جاتے ہیں تو یہ دعا پڑھی جاتی ہے اللهم اجعلني مِنَ التَّوَّابِينَ اسے اللہ تعالیٰ مجھے بنا دے تو بہ کرنے والوں میں سے
وَاجْعَلْنِي اور بنا دے مجھے مِنَ الْمُتَطَهِّرِينَ صفائی رکھنے والوں میں سے قد باجی وضو کر کے جائے نماز پر قبلہ کی طرف منہ کر کے کھڑے ہو جاتے ہیں.عدنان باہیں قبلہ کسے کہتے ہیں ؟ باجی قبلہ کا لفظی مطلب تو یہ ہے کہ جس طرف منہ کیا جائے.مگر جب ہم نماز میں قبلہ کی طرف منہ کر کے کھڑے ہوتے ہیں تو اس سے مراد خانہ کعبہ ہے.جو بھی مسلمان ہیں خواہ وہ دنیا کے کسی بھی حصے میں ہوں کعبہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے ہیں.سب سے پہلا گھر جو اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لئے بنایا گیا وہ کعبہ ہی تھا.چنانچہ قرآن کریم میں اس کا بڑے پیار سے ذکر فرمایا گیا ہے.آپ سب نے کعبہ کی تصویر تو دیکھی ہو گی.ٹی وی پر حج کی فلم میں دیکھا ہو گا ، جب حاجی اس کے گرد طواف کرتے ہیں.نماز کہاں پڑھیں باجی اچھا بچو ! آپ نے اذان ، اذان کے بعد کی دُعا اور وضو کرنے کا طریقہ اور اس کے بعد کی دُعا بھی سُن لی.وضو کر کے اگر مسجد قریب ہو تو نماز کے لئے جائیے.در نہ گھر میں ہی جاتے نماز قبلہ کے رخ پر بچھا کر نماز پڑھیئے.نماز صاف بدن اور صاف کپڑوں کے ساتھ صاف اور پاک جگہ پر جائے نماز بچھا کر پڑھیں.۱۷
نماز کے آداب باجی جائے نماز پر کھڑے ہو کر صرف خدا تعالیٰ کے متعلق سوچئے.ہم بادشاہوں کے بادشاہ کے سامنے حاضر ہونے لگے ہیں.جب ہم نماز کی نیت یعنی ارادہ کرتے ہیں تو خدا تعالیٰ کے سامنے حاضر ہو جاتے ہیں بہت ادب سے کھڑے ہوں.کسی دوسری طرف توجہ نہ ہو.اب خدا تعالیٰ ہمیں دیکھ رہا ہے.دیسے تو وہ ہر وقت ہمیں دیکھتا ہے مگر نماز کی نیت کی دعا پڑھ کر ہم اس کے دربار میں حاضر ہو جاتے ہیں.نماز شروع کر کے صرف سجدہ گاہ کی طرف دیکھنا چاہیئے.دائیں بائیں دیکھنا منع ہے.اسی طرح غیر ضروری حرکتیں کرنا مثلاً بدن کھانا یا کپڑے بلا وجہ درست کرنا ، کندھے اچکانا ، پنجوں یا ایڑیوں کے بل کھڑے ہونا بھی منع ہے.نماز میں الفاظ ٹھہر ٹھہر کر مجھ سمجھ کر ادا کرنے چاہئیں تکہ نماز سمجھ بھی آئے جس طرح آپ کسی سہیلی یا دوست کے گھر جاتے ہیں تو اطمینان سے دل بھر کے باتیں کرتے ہیں.نہ کہ رٹا رٹایا پیغام منا کے آجاتے ہیں.اسی طرح بڑے ادب اور اطمینان سے ، پیار سے نماز ادا کیجئے تاکہ خدا تعالیٰ آپ سے خوش ہو اور آپ کو انعامات عطا فرمائے.اگر کھانا سامنے رکھا ہو تو پہلے کھانا کھا لیں پھر اطمینان سے نماز پڑھیں.اسی طرح اگر غسل خانے جانے کی ضرورت ہو تو پہلے ضرورت سے فارغ ہو لیں تاکہ نماز خراب نہ ہو جائے.نماز کی نیت باجی جائے نماز پر قبلہ رخ کھڑے ہو کر نماز شروع کرنے سے پہلے نیت کی دُعا پڑھی جاتی ہے.ΙΑ
۱۹ نیت کی دعا کس کو آتی ہے ؟ انیلا باجی میں سناؤں ؟ باجی چلیں آپ سنا دیں.انیلا إِني وَجَهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِى فَطَرَ السَّمَوتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا وَمَا أنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ باجی اس کا مطلب ہے.اني وَجَهتُ وَجْهِيَ یقیناً میں نے کیا اپنا رخ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمواتِ اس کی طرف جس نے پیدا کیا آسمانوں کو وَالْأَرْضَ حَنِيفًا اور زمین کو سیدھا ہو کر وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ اور میں مشرکوں میں سے نہیں.وضو اور نیت کی حکمت باجی آپ سوچتے ہوں گے کہ نماز سے پہلے وضو، نیت اور دعائیں وغیرہ کیوں پڑھی جاتی ہیں.آئیے میں آپ کو سمجھا دوں.نماز میں خدا تعالیٰ کی طرف مکمل توجہ کی ضرورت ہوتی ہے.اس توجہ کو حاصل کرنے کے لئے ہم یہ سب کام کرتے ہیں.وضو کرتے ہیں تو پاک صاف بھی ہو جاتے ہیں اور دل و دماغ یہ سوچنے لگتے ہیں کہ ہم ایک نیک اور پاک کام کرنے جا رہے ہیں.
پھر نیت کی دعا پڑھتے ہیں.اس سے ہم خدا تعالیٰ سے مدد مانگتے ہیں کہ وہ ہمیں ایسی نماز پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے جو اُسے پسند آئے.اس طرح ہمارے خیالات ، ہماری سوچ ، ہمارا جسم ، ہمارا دل اور ہمارا دماغ سب خدا تعالیٰ کی طرف متوجہ ہو جاتا ہے اور ہم بڑے ادب سے نماز شروع کرتے ہیں.ہاتھ اُٹھا کر کانوں تک لے جاکر اللہ اکبر کہتے ہیں.یعنی ہم یہ بتا دیتے ہیں کہ اس دنیا سے تھوڑی دیر کے لئے رخصت ہو کر اس خدا کے حضور حاضر ہو رہے ہیں جو سب سے بڑا ہے.باجی اب میں آپ کو نماز کا باقاعدہ طریق سمجھاڑی گی اگر آپ کے ذہن میں کوئی سوال ہو تو آپ پوچھ سکتے ہیں.رانی باجی ہم یہ سب سوچ کہ نماز شروع کرتے ہیں.پھر بھی نماز میں بہت سی دوسری باتیں یاد آتی ہیں.اور ہم کچھ سے کچھ سوچنے لگتے ہیں.باجی آپ نے بالکل صحیح کہا.اس کے لئے ہم کچھ تدبیریں کر سکتے ہیں.مثلاً نماز ہم سب کے درمیان نہ پڑھیں.بلکہ کسی کونے میں جا کر جہاں شور اور باتیں اپنی طرف متوجہ نہ کریں پھر بھی توجہ قائم نہ ہو تو.نماز کا ترجمہ ذہن میں لائیں.پھر بھی اگر توجہ بہٹ جائے تو خدا تعالی بہت رحم کرنے والا ہے وہ معاف کر دیتا ہے.اپنی کوشش کریں اور خدا تعالیٰ کی رحمت پر بھروسہ رکھیں.ہاں اس سوال سے ایک بات اور واضح کر دوں کہ آپ بھی اس بات کا خیال رکھیں کہ جب کوئی نماز پڑھ رہا ہو تو شور نہ کریں.اور آگے سے نہ گزریں.
آئیے نماز ادا کرنا سیکھیں با جی ہاں تو ہم نماز شروع کر رہے تھے.یہ نیت کی دعا جائے نماز پر قبلہ کی طرف منہ کر کے کھڑے ہو کر پڑھتے ہیں.پہلے تو ہم ساری نماز ترجمہ کے ساتھ سیکھیں گے ، اس کے بعد انیلا آپ کو نماز پڑھ کر دکھائے گی کہ نماز کیسے پڑھی جاتی ہے چلیں اب آپ نیت کی دعا پڑھئے.نیت کی دعا انیدا إِلَى وَجَهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَوتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ باجی شاباش ! تکبیر نیت کی دُعا کے بعد دونوں ہاتھ کانوں تک اُٹھاتے ہوئے الله اكبر یعنی اللہ تعالیٰ بہت بڑا ہے.کہ کہ ہاتھ مینہ پر اس طرح باندھے جائیں کہ دائیں ہاتھ کی ہتھیلی بائیں ہاتھ کی کلائی کے اوپر اس طرح ہو جیسے ہم نے اس کو پکڑ رکھا ہے.ہاں بالکل اسی طرح سے.
رانی ثناء اب نماز شروع ہو گئی ہے.پہلے ثناء پڑھیں.ویسے نماز تو صرف عربی ہی میں پڑھتے ہیں.لیکن ابھی چونکہ آپ بچے ہیں آپ کو ترجمہ نہیں آتا اس لئے میں آپ کو ساتھ ساتھ اس کا مطلب بھی بتاتی جاؤں گی.سُبْحَانَكَ اللهُمَّ وَبِحَمْدِكَ وَتَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَالَى جَدُكَ وَلَا إلَهَ غَيْرُكَة باجی اس کا مطلب ہے.سُبْحَانَكَ اللهُم وَبِحَمْدِكَ وَتَبَارَكَ اسمك وَتَعَالَى جَدُّكَ ولا إله غيرك ول تعوذ پاچی بخوا شاہ کے بعد تعوذ پڑھا جاتا ہے.! یعنی شیطان سے پناہ مانگنے کی دُعا.بیچے باجی میں سناؤں ؟ پاک ہے اے اللہ تعالی تو.اور اپنی تعریف کے ساتھ اور برکت والا ہے تیرا نام اور بڑی ہے تیری شان اور تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں.با جی ہاں ہاں ! میں جانتی ہوں کہ آپ سب کو آتی ہے.اچھا چلیں آپ ہی ثناء کے بعد تعوذ پڑھیں.اَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَنِ الرَّجِيمِن رانی باجی اس کا مطلب ہے.أعُوذُ با الله میں اللہ کی پناہ چاہتا یا چاہتی ہوں.مِنَ الشَّيْطن الرجيم دھتکارے ہوئے شیطان مردود سے.۲۲
اس کے بعد تسمیہ پڑھتے ہیں یعنی.بسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ جی اس کا مطلب ہے.بسم الله شروع کرتی ہوں یا کرتا ہوں اللہ تعالیٰ کے نام کے ساتھ الرَّحْمنِ الرَّحِيمِ جو نہایت مہربان اور بار بار رحم کرنے والا ہے.سورة فاتحہ انیلا باجی ! اس کے بعد سورۃ فاتحہ آتی ہے.میں سناؤں آپ کو ؟ باجی ٹھیک ہے آپ ہی سنا دیں.الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ) الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا القِرَاطَ الْمُسْتَقِيمَهُ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمُهُ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ (أمِينَ) باجی اس کا ترجمہ یہ ہے.الحمد لله رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمن تمام تعریف اللہ تعالیٰ کے لئے ہے جو پالنے والا ہے تمام جہانوں کا نہایت مہربان (اس کا دوسرا مطلب ہے) بین مانگے دینے والا
۲۴ الرَّحِيم مالك بار بار رحم کرنے والا یا سچی محنت کو ضائع نہ کرنے والا مالک ہے جزا سزا کے دن کا صرف تیری ہی ہم عبادت کرتے ہیں يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اور صرف تجھ سے ہی ہم مدد مانگتے ہیں اهْدِنَا دکھا ہمیں الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ سیدھی راه صِرَاطَ الَّذِينَ انْعَمْتَ عَلَيْهِمْ راستہ ان لوگوں کا جن پر تیرا فضل ہوا غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ نہ ان لوگوں کا راستہ جن پر غضب کیا گیا ولا الضالين (امین) اور نہ گمراہوں کے راستہ پر (ہماری دعا قبول فرما) سورۃ فاتحہ کے بعد قرآن کریم کے کسی بھی حصہ کی تلاوت کی جاسکتی ہے لیکن عام طور پر چھوٹی چھوٹی سورتیں پڑھتے ہیں.برٹان آپ کون سی سنائیں گے ؟ برمان سورۃ اخلاص باقی اچھا ! اس میں اللہ تعالیٰ کے ایک ہونے کا ثبوت ہے.بچو! یہ منا سا آپ کا بھائی صرف پانچ برس کا ہے لیکن دیکھیں کتنی پیاری طرح سورۃ اخلاص پڑھتا ہے.چلیں آپ سنائیں.
۲۵ برمان بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ قُلْ هُوَ اللهُ اَحَدٌه اللهُ الصَّمَدُ : لَمْ يَلِدْهُ وَلَمْ يُولَدْ وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُوًا اَحَدَّه باجي جزاك الله ! کتنا پیارا پڑھا ہے آپ نے اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی بہترین جزا دے بیچو ا اس کا ترجمہ ہے.بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ شروع کرتا یا کرتی ہوں اللہ تعالیٰ کے نام کے ساتھ قُلْ هُوَ اللهُ أَحَدٌ اللهُ الصَّمَدُ لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ جو نہایت مہربان اور بار بار رحم کرنے والا ہے تو کہ کہ اللہ تعالیٰ ایک اللہ تعالیٰ کسی کا محتاج نہیں سب اس کے محتاج ہیں وہ کسی کا باپ نہیں اور نہ ہی وہ کسی کا بیٹا ہے ے وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُوًا اَحَدٌ اور نہ کوئی اس کے برابر کا ہے ركوع رانی اس کے بعد اللہ اکبر کہ کر جھک کر دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھتے ہیں.باجی اس کو رکوع کہتے ہیں.اور رکوع میں اتنا جھکتے ہیں کہ سر اور کمر ایک سیدھ میں ہو.اس طرح سے اپنے خدا کے آگے اپنے گھٹنوں پر ہاتھ رکھ کر جھکتے ہیں.اور اس کی پاکیزگی اور عظمت بیان کرتے ہیں.
رانی باجی رکوع میں سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ تین مرتبہ پڑھتے ہیں.اس کا مطلب ہے پاک ہے میرا پروردگار بڑی شان والا ہے.قیام باجی شاباش! اس کے بعد پھر کیا کرتے ہیں ؟ رانی اس کے بعد سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَل کیہ کر رکوع سے کھڑے ہو جاتے ہیں الله اكبر نہیں کہتے.با جی ہاں ہاں : سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَہ کہتے ہوئے کھڑے ہوتے ہیں.سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمدَة یعنی اللہ تعالیٰ اس کی دعا سکتا ہے جو اس کی تعریف کرتا ہے انی یہ پڑھ کر پھر مکمل طور پر کھڑے ہو کر اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں.رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ اور ساتھ ہی پڑھتے ہیں اے ہمارے پروردگار سب تعریف تیرے لئے ہے حمد اكثيْرًا طَيْباً مُبَارَكًا فِيهِ باجی یعنی حمدًا كَثِيرًا طَيِّبًا سب تعریف تیرے لئے ہیں جو نہایت زیادہ پاک مباركا فيه جس میں برکت ہے
۲۷ سجدہ با جی کھڑے کھڑے خدا تعالیٰ کی حمد بیان کرنے کے بعد سجدے میں گر جاتے ہیں جب انسان اپنے خدا کے حضور اتنا مجھکے کہ پیشانی زمین کو لگ جائے اس وقت خدا انسان کے بہت قریب ہوتا ہے.سجدہ میں خدا تعالیٰ کی بڑائی اور پاکیزگی کو بیان کرتے ہیں.ہاں تو : حَمْدَ كَثِيرًا طَيْبًا مُبَارَكَا فِيهِ پڑھنے کے بعد اللہ اکبر کہتے ہیں اور سجدہ میں جاتے ہیں.سجدہ کی طرف جاتے ہوئے دونوں ہاتھ اور منہ زمین پر اس طرح رکھے جاتے ہیں کہ دونوں ہاتھوں کے درمیان میں سر ہو یعنی کے دونوں طرف پر ہاتھ ہوں.ناک اور پیشانی دونوں زمین کو چھو رہے ہوں.کمر اور تمام اعضاء ایک دوسرے سے جدا ہوں یعنی کہنیاں زمین سے اونچی ہوں بازو بغلوں سے ذرا ہٹے ہوئے ہوں.انیلا ! آپ سنائیں سجدے کی تسبیح انیلا سُبْحَانَ رَبِّي الأعلى اس کو تین دفعہ پڑھتے ہیں.باجی اس کا مطلب ہے سُبْحَانَ رَبِّي الاعلى پاک ہے میرا رب جو بڑی شان والا ہے
۲۸ باجی پھر اللہ اکبر کہہ کر بیٹھ جاتے ہیں.باحی اس طرح کہ دونوں گھٹنے فرش پر ہوں.دائیں پاؤں کو اس طرح رکھیئے کہ پنجہ قبلہ رخ ہو.اس کو " دو زانو “ ہونا بھی کہتے ہیں.دو سجدوں کے درمیان کی دُعا دونوں سجدوں کے درمیان کی دُعا آتی ہے کسی کو ؟ بیچے جی باجی مجھے آتی ہے ! جی باجی مجھے آتی ہے !! باجی ( ایک بچی سے) آپ سُنائیں.انیلا دو سجدوں کے درمیان کی دعا.باحی اللهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي وَاهْدِنِي وَعَافِنِي واجبرني وَارْزُقْنِي وَارْفَعْنِي اس کا ترجمہ ہے.اللهُمَّ اغْفِرْ لِي اے اللہ تعالیٰ میرے گناہ بخش دے وَارْحَمْنِي اور رحم کر مجھ پر واهدني اور مجھے ہدایت دے وَعَافِني اور مجھے صحت دے واجبرني اور میری اصلاح کہ وَارْزُقْني اور مجھے رزق عطا فرما وَارْفَعْنِي اور مجھے عزت عطا کر یا میرا مرتبہ بلند کر باجی اس کے بعد اللہ اکبر کہ کر دوسرا سجدہ پہلے سجدے کی طرح کرتے ہیں.دوسرے سجدہ تک ایک رکعت پوری ہو جاتی ہے.
۲۹ باجی دوسری رکعت دوسرے سجدے کے بعد اللہ اکبر کہہ کر کھڑے ہو جائیں جیسے پہلے کھڑے ہوئے تھے اور پہلی رکعت کی طرح اس دوسری رکعت کو بھی ادا کریں ثناء صرف پہلی رکعت میں پڑھتے ہیں.سورۃ فاتحہ کے ساتھ کوئی دوسری سورۃ یا قرآن کریم کا کچھ حصہ شامل کر کے ادا کریں اور تشهد سجدوں سے فارغ ہو کر اس طرح سے بیٹھ جائیں کہ بایاں پاؤں بچھا ہوا ہو ، اور دایاں پاؤں کھڑا رہے ، اور اس کی انگلیاں قبلہ رخ ہوں اور ہاتھوں کو رانوں پر رکھ کر تشہد پڑھیں.باجی کس کی باری ہے.انیلا باجی میری باری ہے.باجی اچھا بھٹی آپ ہی سنا دیں.انيلا التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّلِحِينَ اَشْهَدُ اَنْ لا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَاَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ با جی بچو! ابھی تک تو آپ بڑے غور سے ساری باتیں سن رہے تھے.اب تشہد کا ترجمہ بھی بڑے غور سے سنیں تاکہ آپ کو یہ بھی یاد ہو جائے.التَّحِيَّاتُ لِلهِ والصَّلَوَاتُ والطَّيِّبَاتُ تمام زبانی ورد اللہ تعالیٰ کے لئے ہے اور بدنی ریاضتیں یا عبادتیں اور مالی قربانیاں بھی اللہ ہی کے لئے ہیں
السَّلَامُ عَلَيْكَ اَيُّهَا النبيُّ وَرَحْمَةُ اللهِ وبركاته السَّلَامُ عَلَيْنَا سلامتی ہو آپ پر اے نبی کریم صلی اللہ علیہ وستم اور اللہ تعالیٰ کی رحمت اور اس کی برکتیں سلامتی ہو ہم پر وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّلِحِينَ اور اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں پر اشْهَدُ أَنْ لا إلهَ إِلَّا اللهُ میں گواہی دیتا یا دیتی ہوں کہ اللہ تعالے کے سوا وَاشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُه کوئی عبادت کے لائق نہیں.اور میں گواہی دیتا یا دیتی ہوں کہ محمد اس کے نیک بندے اور اس کے رسول ہیں درود شریف باجی بچو! تشہد کے بعد درود تشہد کے بعد درود شریف اور پھر دُعائیں پڑھی جاتی ہیں.رانی باجی ! مجھ سے بھی تو کچھ نہیں.ٹھیک ہے آپ ہی سنا دیں.اللهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ عَلَى الِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدُه اللهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدُه باجی بچو! رانی نے آپ کو درود شریف سنا دیا ہے.اب میں آپ کو اس کا مطلب بتا دیتی ہوں.اللهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ اے اللہ تعالیٰ فضل کر محمدصلی اللہ علیہ وسلّم پر
باحی وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ ا و محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرنے والوں پر كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ جس طرح تو نے فضل کیا حضرت ابراہیم علیہ السلام پر وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ اور ابراہیم علیہ السلام کی پیروی کرنے والوں پر إِنَّكَ حَمِيدٌ مَّجِيدٌ ضرور تو ہی بڑی حمد والا اور بڑی شان والا ہے اللهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ اے اللہ تعالی برکت نازل فرما محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرنے والوں پر كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ جس طرح برکت نازل فرمائی تو نے ابراہیم علیہ اسلام پر وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ اور ابراہیم علیہ السلام کے فرمانبرداروں پر إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ ضرور تو ہی بڑی حمد والا بڑی شان والا ہے دُعائیں بچو! درود شریف پڑھنے کے بعد ہم دُعائیں پڑھتے ہیں.اب دُعائیں کون سنائے گا ؟ بیچتے باجی میں سناؤں ؟ باجی ٹھیک ہے آپ سُنا دیں.پہلی دعا رانی باجی اس کا ترجمہ ہے ربنا رَبَّنَا ابْنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَ فِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ اے ہمارے رب خطا کر ہمیں ۳۱
انیلا في الدُّنْيَا حَسَنَةٌ وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةٌ دنیا میں ہر قسم کی بھلائی اور آخرت میں بھی ہر قسم کی بھلائی وقِنَا عَذَابَ النَّارِ اور ھم کو آگ کے عذاب سے بچا چلیں اب آپ دوسری دُعا سنائیں دوسری دعا رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلوةِ وَمِن ذُرِّيَّتِي رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاهُ رَبَّنَا اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ يَقُومُ الْحِسَابُ باحی شاباش ! اب اس کا مطلب بھی سن لیں.رَبِّ اجْعَلني اسے میرے رب بنا مجھ کو مُقِيمَ الصَّلوة قائم کرنے والا نماز کا وَمِن ذُرِّيَّتي اور میری اولاد کو بھی رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاء اے میرے رب اور قبول فرما میری دُعا رَبَّنَا اغْفِرْ لي اے میرے رب بخش دے مجھ کو ولوالدي اور میرے ماں باپ کو وَلِلْمُؤْمِنِينَ اور سب مومنوں کو يَوْمَ يَقُوْمُ الْحِسَابُ جس دن حساب ہونے لگے باجی بچو! ان کے علاوہ اور بھی دُعائیں ہیں جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پڑھا کرتے تھے وہ دعائیں
آپ اپنی امی یا ابو سے بھی سیکھ سکتے ہیں يَوْمَ يَقُوْمُ الْحِسَابُ کے بعد پہلے دائیں طرف منہ کر کے السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ الله بي.پھر بائیں طرف منہ کر کے السّلامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ کہیں.اس طرح یہ نماز اس صورت میں ختم ہو جاتی ہے اگر آپ نے دو رکعت نماز پڑھنی ہو.تیسری رکعت باجی اگر تین رکعت نماز پڑھنی ہو تو تشہد کے بعد کھڑے ہو جاتے ہیں اور پھر سورۃ فاتحہ پڑھ کر رکوع اور سجدہ کر کے بیٹھ جاتے ہیں اور دوبارہ سے تشہد ، درود شریف اور دعائیں پڑھ کر سلام پھیرا جاتا ہے.چوتھی رکعت با جی.اگر چار رکعت نماز ادا کرنی ہو تو اس صورت میں دو رکعت نماز ادا کر کے تشہد کے بعد • کھڑے ہو جاتے ہیں اور.دوباره دو رکعت پڑھ کر تشہد، درود شریف اور دعائیں پڑھ کر سلام پھیرا جاتا ہے.اس صورت میں آپ کی چار رکعت نماز پوری ہو جاتی ہے.دو رکعت نماز کے بعد جو تیسری اور چوتھی رکعت ادا کی جاتی ہے ان میں سورۃ فاتحہ کے بعد قرآنی آیات یا سورتیں نہیں پڑھی جاتیں.باقی تمام نماز پہلی دو رکعت کی طرح ہی ادا کی جاتی ہے.
نماز کے بعد پڑھی جانے والی دعائیں تیسیح رانی باجی! نماز کے بعد بھی تو سُبحان اللہ تینتیس دفعہ پڑھتے ہیں اور الْحَمْدُ لِلَّهِ سنتی مرتبہ پڑھتے ہیں اور پھر چوستین مرتبہ اللہ انكَبَرُ پڑھتے ہیں.باجی ہاں ہاں بچو! یہ بھی پڑھتے ہیں اور کچھ اور دُعائیں بھی پڑھی جاتی ہیں.سُبْحَانَ الله یعنی پاک ہے تو اسے اللہ تینتیس بار پڑھتے ہیں ) الْحَمْدُ لِلهِ الله اكبر یعنی تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لئے ہیں (سیس بار پڑھتے ہیں) یعنی اللہ تعالیٰ بہت بڑا ہے چونتین مرتبہ پڑھتے ہیں) اس طرح یہ گنتی پوری ننو کی ہو جاتی ہے.ایک تسبیح میں اتنے ہی دانے ہوتے ہیں.اس کے علاوہ اور بھی دُعائیں پڑھی جاتی ہیں.اگر کسی بچے کو یاد ہوں تو سنا دے.ایک بچہ باجی میں سناؤں ! باجی اچھا آپ سنائیں پہلی دُعا اللهُمَّ إنّي خَلَلَمْتُ نَشئ فُلمَّا كَثِيرًا وَلَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ
اِلَّا اَنْتَ فَاغْفِرْلِى مَغْفِرَةً مِّنْ عِنْدِكَ وَارْحَمْنِي إِنَّكَ انْتَ الْغَفُورُ رَّحِيمُ ) باجی اس کا ترجمہ آپ کو آتا ہے ؟ بچے نہیں باجی! آپ بتا دیں.باحی - اللهم إني اے اللہ یقیناً میں نے ظَلَمْتُ نَفْسِي اپنی جان پر ظلم کیا ظُلْمًا كَثِيرًا بہت زیادہ ظلم وَلَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ اور کوئی گناہوں کو بخشنے والا نہیں الا انت فَا اغْفِرْ لِي سوائے تمہارے پس مجھے بخش دے مَغْفِرَةً مِّنْ عِنْدِكَ اپنی جناب سے پردہ پوشی فرمائیے وَارْحَمْنِي اور رحم کیجئے إِنَّكَ أَنتَ الْغَفُورُ رَّحِيمُ یقینا تو ہی بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے باجی دوسری دُعا بھی تو سناؤں ! باجی جی بالکل ! دوسری دُعا الا اللهُمَّ إِنِي اَعُوذُبِكَ مِنَ الْهَةِ وَالْحُزْنِ وَاَعُوْذُبِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَاَعُوْذُبِكَ مِنَ الْجُبْنِ وَالْبُخْلِ وَ اَعُوذُ بِكَ مِنْ غَلَبَةِ الدِّيْنِ وَقَهْرِ الرِّجَالِ 0 باجی اس کا ترجمہ ہے.
اللهم إني أَعُوذُ بِكَ اے میرے رب میں تیری پناہ چاہتا یا چاہتی ہوں مِنَ الْهَةِ وَ الْحُزْنِ کہ مجھے کوئی گھبرا دینے والی مصیبت پہنچے یامجھے تم فکر بالی تم فکر دبایں اور میں تیری پناہ چاہتی یا چاہتا ہوں وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ اس بات سے کہ میں وہ سامان کھو بیٹھوں جن سے میری زندگی کے کام چلتے ہیں.یا میری وہ طاقتیں جاتی وَأَعُوذُ بِكَ رہیں جن کی مجھے اپنے مقاصد کے حصول کے لئے ضرورت ہے اور میں تیری پناہ چاہتی یا چاہتا ہوں مِنَ الْجُبْنِ وَالْبُخْلِ بُزدلی اور سنجل کے اخلاقی مرض سے وَاعُوذُ بِكَ مِن غَلَبَةِ الدِّينِ وَقَهرِ الرِّجَالِ اور میں تیری پناہ چاہتی ہوں یا چاہتا ہوں کہ مجھے قرض دبا لے اور میں لوگوں کی نظر میں قرض نہ دے سکنے کی وجہ سے ذلیل ہو جاؤں کہ ایسے انسان مجھ پر مسلط ہو جائیں جو میرے حقوق کو تلف کریں اور مجھے ان ترقیات کے حصول سے روک دیں جو ہر انسان کے لئے تو نے اپنے فضل سے مقدر کر رکھی ہیں رانی باجی نماز میں دُعا کس وقت مانگی جائے ؟ باجی نماز کا مطلب ہی دُعا ہے اور ہم ساری دُعائیں جو پڑھتے ہیں ان میں خدا تعالے کی حمد اور اپنے لئے دُعائیں ہی ہوتی ہیں.مگر دونوں سجدوں میں آپ جس قدر چاہیں دعائیں اپنے الفاظ میں ، اپنی زبان میں اپنے طریقے پر کریں سے سجدوں میں قرآنی آیات نہیں پڑھتے.جو مانگنا ہو اپنی زبان میں مانگیں اور اتنی فقیرانہ عاجزی سے
مانگیں کہ اللہ تعالیٰ رحم فرما دے.التحیات کی حالت میں بیٹھ کر آخری دعاؤں کے بعد جس قدر چاہیں پڑھ سکتے ہیں وہ دعائیں جو رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم باقاعدگی سے پڑھتے تھے یاد کر لیجئے.حرکات نماز کی حکمت انیلا باجی نماز میں قیام، رکوع ، سجدہ وغیرہ کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے ؟ حمد اور دعا تو ہم ویسے بھی کر سکتے ہیں ! باجی ابھی بتاتی ہوں.بچھو ! ہر مذہب کی عبادت کا اپنا الگ الگ دستور ہے.جس میں اپنے معبودوں کے سامنے ادب کا اظہار.کیا جاتا ہے.اسلام چونکہ ایک کامل مذہب ہے.اس لئے اس نے جس عمومی عبادت کا حکم دیا وہ نماز ہے.اور اس نماز میں ادب کے ہر طریق کو جمع کر دیا گیا.آپ نے دیکھا ہو گا کہ بادشاہوں کے درباروں میں کچھ لوگ ہاتھ باندھ کر کھڑے ہوتے ہیں.کچھ سرجھکا کر اور کہیں تو باقاعدہ سجدہ کرتے ہیں.اسلامی نماز میں ادب کے اظہار کے سب طریقوں کو جمع کر دیا گیا ہے.اس کے علاوہ اسلام نے یہ بھی ثابت کرنا تھا کہ تمام جھوٹے معبود ختم ہو جائیں گے.عبادت کے لائق صرف ایک اللہ ہے.اس لئے ہر طریق سے ادب اور محبت اور بندگی کا اظہار نماز میں جمع کر دیا گیا.ہر طبیعت کا انسان نماز کے طریق میں اپنے رب کے حضور اپنے عجز کا اظہار کر سکتا ہے.ایک اور بھی حکمت ہے.مذہب اسلام کی ساری تعلیمات بیداری ، چوکسی اور ہوشیاری سکھاتی ہیں.نماز میں کاہلی اور سستی کو دور کرنے اور بیدار اور ہوشیار رہنے کے لئے یہ سب حرکات جمع
کر دی گئی ہیں.اگر وضو اور نماز ہم صحیح طریقے پر کریں تو بہت سی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں.کیونکہ نماز سارے اعضاء اور ہڈیوں کی ورزش بھی ہے.امید ہے آپ کو اسلامی احکامات میں اور بھی حکمتیں اپنی عمر اور سمجھ کے مطابق نظر آتی رہیں گی.نمازوں اور رکعتوں کی تعداد باجی اچھا بچو ! اب آپ بتائیں کہ دن میں کتنی نمازیں ہوتی ہیں ؟ بچے باجی میں بتاؤں ؟ با جی ہاں بتائیں.عدنان سارے دن میں پانچ نمازیں ہوتی ہیں.راه فجر (۲) ظہر (۳) عصر رہی مغرب (۵) عشاء باجی ان میں کتنی کتنی رکھتیں ہوتی ہیں ؟ رانی باجی میں بتاؤں ؟ فجر کی نماز میں دو سنت دو فرض کی نماز میں چار سنت چار فرض بعد میں دو یا آچار سنتیں کی نماز میں چار فرض مغرب کی نماز میں تین فرض دو سنت اور عشاء کی نماز میں چار فرض دو سنت پھر تین رکعت وتر باجی شاباش ! بھٹی آپ نے تو بالکل صحیح بتا دیا ہے.
فرض اور سنت نماز میں فرق رانی باجی نماز میں فرض اور سنت سے کیا مطلب ہے ؟ باجی بچو فرض نماز وہ ہوتی ہے جو خدا تعالیٰ نے ہر مسلمان پر کچھ رکعتیں فرض کر دی ہیں.اور سنت ان رکعات کو کہتے ہیں جو رسول کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بڑی پابندی سے ادا فرماتے تھے.اور ہم بھی اپنے پیارے آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت پر عمل کرتے ہوئے پڑھتے ہیں.نماز کا چھوڑ دینا انیلا باجی اگر کسی وقت کوئی نماز چھوٹ جائے تو کیا ہوتا ہے ؟ با جی اگر نماز چھوڑنے کا گناہ ہو جائے تو توبہ کر کے دوبارہ شروع کر دینی چاہیئے.اللہ تعالیٰ تو بہت مہربان ہے وہ معاف بھی کر سکتا ہے مگر شرط یہ ہے کہ توبہ کے بعد نماز نہ چھوڑی جاتے.نماز چھوڑنے کی تو اجازت ہی نہیں.بیماری کی حالت میں نماز عدنان باجی اگر آدمی بیمار ہو جائے تو پھر بھی نماز پڑھی جائے ؟ پاچی نماز مرد اور عورت پر یکساں فرض کی گئی ہے.یہ ایک ایسا فریضہ ہے کہ جو تندرستی ہو یا بیماری سر حالت میں فرض ہے.
اگر کوئی کھڑا ہو کر نماز نہیں پڑھ سکتا تو بیٹھ کر پڑھ لے.اگر بیٹھ نہیں سکتا تو لیٹ کر پڑھ لے.اور اگر اتنا بیمار ہے یا کمزور ہے کہ اتنی بھی ہمت نہیں تو پھر اللہ تعالیٰ کا حکم ہے کہ اشاروں سے ہی پڑھ لے لیکن پڑھے ضرور.نماز کی ادائیگی کا عملی طریق باجی اچھا بھئی اب اتنا کچھ آپ نے سیکھ لیا ہے.میں نے آپ سے کہا تھا کہ پہلے میں آپ کو نماز سکھاؤں گی پھر انیلا آپ کو پوری نماز پڑھ کر دکھائیں گی.اچھا تو اب نماز شروع ہو رہی ہے.• سب سے پہلے تو وضو ہونا چاہیے.لڑکے نماز پڑھتے وقت سر ڈھانچنے کے لئے ٹوپی پہنتے ہیں اور لڑکیاں دوپٹہ اوڑھ سکتی ہیں.پھر جائے نماز قبلہ رخ بچھا کر اس پر قبلہ کی طرف منہ کر کے کھڑے ہو جاتے ہیں.انیلا آپ ذرا جائے نماز پر کھڑے ہو کر دکھائیں.شاباش بنچو دیکھا آپ نے ! بالکل ٹھیک رخ پر اس نے جائے نماز بچھائی ہے اور اس پر کھڑی بھی ٹھیک ہوئی ہیں، یعنی قبلہ کی طرف منہ کر سکے.جو بچے ہماری یہ کیسٹ سن رہے ہیں وہ بھی اپنی جائے نماز بچھا کر ہمارے ساتھ ساتھ نماز پڑھ سکتے ہیں.جائیں جلدی سے آپ بھی تیاری کر لیں اور پھر کیسٹ کے ساتھ ساتھ آپ بھی نماز پڑھیں.اب آپ نے انیلا کو دیکھا.سر پر دوپٹہ پہن کر جائے نماز پر قبلہ کی طرف منہ کر کے کھڑی ہیں.دونوں ہاتھ سائیڈوں پر سیدھے ہیں.اس طرح کھڑے ہو کر نیت کی دُعا پڑھی جاتی ہے.
بچو ! اب میں آپ کو ترجمہ نہیں بتاؤں گی.انہیلا نماز پڑھیں گی اور جو بچے کیسٹ سن رہے ہیں وہ بھی ان کے ساتھ ہی اگر پڑھیں تو پھر ان کو بھی نماز پڑھنی آجائے گی.چلیں نیت کی دعا شروع کریں.نیت کی دعا انید إِنِّي وَجَهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفاً وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ با جی الله اكبر کہہ کر اس نے ہاتھ باندھ لئے ہیں.I' تکبیر الله اكبر ثناء سُبْحَنَكَ اللهُم وَبِحَمْدِكَ وَتَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَالَى جَدُّكَ وَلَا إِلَهَ غَيْرُكَ.أعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَنِ الرَّجِيمِ تسمیہ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
۴۲ سورۃ فاتحہ اَلْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَيْنَ هُ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ : اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِيْنَ الْعَمْ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ (امين) سورۃ اخلاص بسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ قُلْ هُوَ اللهُ اَحَدٌ ه اللهُ الصَّمَدُ لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُوًا أَحَدُه باجی الله اکبر کے بعد رکوع ہو رہا ہے تسبیح الله اكبر انیدا سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ رتین مرتبه) سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمُ سُبْحَانَ رَبِّي العَظِيمِ تسميع سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ
باجی سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ کہہ کر کھڑی ہوگئی ہیں.تحمید انیلا رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا كَثِيْرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيْهِ الا اللہ اکبر کہ کہ سجدے میں چلی گئیں) باجی اب پہلا سجدہ ہو رہا ہے.تسبیح الله اكبر انیلا سُبْحَانَ رَبِّي الاغلى زمین مرتبه سُبْحَانَ رَبي الاغلى باچی انیلا سبحان ربي الأعلى الله اكر دیکھیں اب اللہ اکبر کے بعد انیلا دو زانو ہو کر بیٹھ گئی ہیں دو سجدوں کے درمیان کی دُعا اللهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي وَاهْدِنِي وَعَافِنِي وَاجْبُرُ نِي وَارْزُقْنِي وَارْفَعْنِي الله اكبر اید اللہ اب کہ کہ دوسرے سجدے میں چلی گئیں )
پاچی اب دوسرا سجدہ ہو رہا ہے.انیلا تیح سُبْحَانَ رَبِّي الاعلى رتين مرتبه) سُبْحَانَ رَبِّي الاعلى الله اكبر اللہ اکبر و اللہ اکبر کہہ کر کھڑی ہو گئیں) پاچی یہاں پر ایک رکعت ختم ہو گئی ہے.دوسری رکعت سُبحان ربي الأعلى باجی اب انیل اللہ اکبر کہ کر کھڑی ہو گئی ہیں.اور دوسری رکعت شروع ہو گئی ہے.انیلا سورة فاتحہ بسم الله الرحمن الرحيم الحَمدُ لِلَّهِ رَبِّ العَالَمِينَ وَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ لا صِرَاطَ الَّذِينَ انْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ (امين
سورة الناس بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ : مَلِكِ النَّاسِ هُ إِلَهِ النَّاسِ مِن شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ لا الَّذِى يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ 3 مِنَ الْجَنَّةِ وَالنَّاسِ الله اكبر باجی اب رکوع ہو رہا ہے.انیلا سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيْم رتين مرتبه سُبْحَانَ رَبِّي العظيم سُبْحَانَ رَبِّي الْعَظِيم شمع سمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ اب رکوع کی حالت سے دوبارہ سیدھی کھڑی ہو گئی ہیں.تحمید انیلا رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ حَمَدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ الله اكبر ۴۵
باجی اب پہلا سجدہ ہو رہا ہے.انیلا تیح سُبْحَانَ رَبِّيَ الأَعْلَى (تین مرتبہ سُبْحَانَ رَبِّي الأَعْلَى سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَى الله اكبر باجی اب سجدے سے اٹھ کر دو زانو ہو کر بیٹھ گئی ہیں اور دونوں ہاتھ دونوں رانوں پر ہیں.دو سجدوں کے درمیان کی دُعا اللهُمَّ اغْفِرْ لي وَارْحَمْنِي وَاهْدِنِي وَعَافِنِي وَاجُبُرُنِي وَارْزُقْنِي وَارْفَعْنِي باحی اب دوسرا سجدہ ہو رہا ہے.الله اكبر تیح انیلا سُبْحَانَ رَبِّي الأعلى رتین مرتبہ سُبحان ربي الأعلى سبحان ربي الأعلى الله اكبر باجی اب سجدوں سے فارغ ہو کر بیٹھ گئی ہیں.اور دونوں ہاتھ دونوں رانوں پر ہیں.$$
تشهد انیلا التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ اَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللهِ الصَّلِحِينَ ، أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَاَشْهَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولَة باجی اَشْهَدُ أن لا إله I پڑھتے وقت دائیں ہاتھ کی شہادت کی انگلی اٹھائی جاتی ہے درود شریف اللهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَا مِيْمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَّجِيْدُه اللهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ عَلَى الِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَ عَلَى الِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَّجِيدُه دعائیں ا رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَ فِي الْأُخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِه رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلوةِ وَمِنْ ذُرِّيَّتِي رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاءِ ، رَبَّنَا اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ يَقُومُ الْحِسَابُهُ
سلام السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ دائیں طرف پہلے اور پھر السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ بائیں طرف پڑھ کر سلام پھیر دیں.باجی دیکھا بچو یہ دو رکعت نماز انیلا نے آپ کو پڑھ کر دکھائی ہے.اس سے پہلے تو آپ کو میں سمجھا چکی ہوں کہ تین رکعت نماز کیسے پڑھنی ہے اور پھر چار رکعت کیسے پڑھنی ہے.اوقات نماز بیچتے باجی نمازیں کون کون سے وقت پڑھنی چاہئیں.باجی یہ بہت اچھا سوال ہے.میں ساری نمازوں کے اوقات آپ کو بتا دیتی ہوں.کی نماز کا وقت ہے کو پھٹنے سے لے کر سورج چڑھنے تک کی نماز کا وقت دوپہر کے بعد ہر چیز کا سایہ ڈھلنے سے دوگنا ہونے تک کی نماز کا وقت سایہ دوگنا ہونے سے سورج کی شعاعیں زردی مائل ہونے تک مغرب کی نماز کا وقت سورج غروب ہونے کے وقت سے شفق قائم رہنے تک عشاء کی نماز کا وقت شفق کے ختم ہونے سے شروع ہو کر آدھی رات تک جاری رہتا ہے.کس وقت نماز پڑھنا منع ہے انیلا باجی ! کیا ہر وقت نماز پڑھی جاسکتی ہے ؟
باجی ہرگز نہیں تین ایسے وقت بھی ہیں جن میں نماز پڑھنا منع ہے 1.جب سورج نکل رہا ہو.یاد - جب سورج غروب ہو رہا ہو اور جب سورج مین سر پر ہو رہا ہو.کی نماز پڑھنے کے بعد سورج نکلنے تک اور کی نماز پڑھنے کے بعد سورج غروب ہونے تک نفل نماز بھی جائز نہیں رکھو کہ شفق اس سرخی اور سفیدی کو کہتے ہیں جو سورج غروب ہونے کے بعد سوا (ما) گھنٹہ تک آسمان پر دکھائی دیتی ہے اور ه سوری لکھنے سے سوا (1) گھنٹہ قبل پو پھٹتی ہے..رانی باجی انتینر کیوں کیا جاتا ہے باجی • جب وضو کے لئے پانی نہ ملے.آدمی بیمار ہو اور پانی کے استعمال سے تکلیف ہوتی ہو اور بیماری بڑھ جانے کا خطرہ ہو تو اس وقت تیم کیا جاتا ہے گویا یہ وضو کا قائم مقام - رانی پاجی ! تیم کس طرح کیا جاتا ہے ؟ پاچی تعلیم کا طریق یہ ہے کہ ہے.۴۹
.دونوں ہاتھ پاک مٹی کے اوپر ایک بار مارکہ چہرے پر ملے جائیں اور پھر.دوسری دفعہ (مٹی پر ہاتھ مار کر کہنیوں تک مل لیے جائیں.ایک بار ہاتھ مار کر چہکے پر کل لینا اور ہاتھ ایک دوسر پر پھیر لینا بھی کافی ہے اگر ہاتھوں پر مٹی زیادہ لگ جائے تو جھاڑ دینا چاہیئے.میٹی نہ ملے تو ریت یا پتھر سے بھی تیمم کیا جاسکتا ہے.تیم کے متعلق آپ سب کو ایک ضروری بات یہ بھی یاد رکھنی چاہیئے کہ ہ اگر تمیم کے بعد پانی مل جاتے یا جس عُذر کی وجہ سے تیمم کیا تھا وہ دُور ہو جائے تو پھر وضو کرنا ضروری ہے.لیکن اگر ہ ٹیم کے ساتھ نماز پڑھ چکنے کے بعد پانی ملے تو دوبارہ وضو کر کے نماز پڑھنا ضروری نہیں.رانی باجی ! نماز وتر کیسے کہتے ہیں ؟ باحی نماز وتر عشاء کی نماز میں آخر میں نماز وتر پڑھی جاتی.یہ تین رکعتیں ہوتی ہیں.پہلی دو رکعتیں پڑھ کر سلام پھیر کر پھر ایک رکعت پڑھی جاتی ہے.تینوں رکھتیں ایک ساتھ بھی پڑھی جا سکتی ہیں.آخری رکعت میں دُعائے قنوت بھی پڑھی جاتی ہے.آپ میں سے کسی کو دُعائے قنوت آتی ہے ؟ بیچے باجی میں سناؤں ! باجی میں سناؤں !! باجی آپ سنائیں.
دُعائے قنوت انيلا اللهُم إِنَّا نَسْتَعِينُكَ وَنَسْتَغْفِرُكَ وَنُؤْمِنُ بِكَ وَنَتَوَكَّلُ عَلَيْكَ وَنُشَى عَلَيْكَ الْخَيْرَ وَنَشْكُرُكَ وَلَا نَكْفُرُكَ وَنَخْلَعُ وَنَتْرُكُ مَن يَفْجُرُكَ ، اللهُوَ ايَّاكَ نَعْبُدُ وَلَكَ نَصَلَّى وَنَسْجُدُ وَإِلَيْكَ نَسْعَى وَخَفِدْ وَ نَرْجُوا رَحْمَتَكَ وَ نَخشى عَذَابَكَ إِنَّ عَذَابَكَ بِالكُفَّارِ ملحقة باجی شاباش ! اس کا ترجمہ ہے.اللهُمَّ إِنَّا نَسْتَعِينُكَ اے اللہ تعالٰی ہم تجھ سے مدد چاہتے ہیں وَنَسْتَغْفِرُكَ وَنُؤْمِنُ بِكَ وَ نَتَوَكَّلْ عَلَيْكَ اور ہم تیری بخشش چاہتے ہیں اور ہم سمجھ پر ایمان لاتے ہیں اور ہم بھروسہ رکھتے ہیں تجھ پر نثى عَلَيْكَ الْخَيْرَ اور ہم خوبیاں بیان کرتے ہیں تیری اور شکر کرتے ہیں تیرا وَنَشْكُرُكَ وَلا تَكْفُرُكَ وَنَخْلَعُ وَنَتْرُك مَن يَفْجُرُكَ اور نہیں ناشکری کرتے تیری اور ہم قطع تعلق کرتے ہیں اور چھوڑتے ہیں اس کو جو نا فرمانی کرتے ہیں تیری ۵۱
۵۲ اللهـ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَلَكَ نُصَلِّي وَنَسْجُدُ اے اللہ تعالٰی ہم خاص تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تیرے لئے ہی ہم نماز پڑھتے ہیں اور ہم سجدہ کرتے ہیں وَإِلَيْكَ نَسْعَى اور تیری طرف ہم دوڑتے ہیں وَنَحْفِدُ اور ہم کھڑے ہوتے ہیں ونَرْجُوا اور ہم امیدوار ہیں رَحْمَتَكَ تیری رحمت کے وَتَخَشَى عَذَابَكَ إِنَّ عَذَابَكَ اور ڈرتے ہیں تیرے عذاب سے يقيناً تیرا عذاب بالكُفَّارِ مُلْحِق کفار کو پہنچنے والا ہے جماعت کے ساتھ نماز باجی بچو ! یہ (مندرجہ بالا) طریق تنہا نماز پڑھنے کا ہے مگر ه نماز کا بہتر طریق جماعت کے ساتھ نماز ادا کرنا ہے.ه قرآن پاک میں جتنی دفعہ نماز کا حکم آیا ہے نماز قائم کرنے کا حکم ہے.اس سے نماز باجماعت ہی مراد لی جاتی ہے.ہ حدیث شریف میں بھی ہے کہ " باجماعت نماز کا ثواب اکیلے نماز پڑھنے سے سائیس گنا زیادہ ہے “ رانی باجی ! با جماعت نماز کیسے پڑھتے ہیں ؟ باجی با جماعت نماز کا طریق مختصر بتا دیتی ہوں.اگر خدا تعالیٰ ہمیں یا جماعت نماز کی توفیق عطا فرمائے
تو ہمیں امام کے پیچھے صف باندھ کر کھڑے ہونا چاہیئے.صف باندھنے کا مطلب ہے ایک قطار میں کندھے سے کندھا ملا ہوا ہو.جب کھڑے ہوں تو پاؤں دوسرے لوگوں کے پاؤں سے آگے بڑھے ہوئے نہ ہوں.اگر التحیات کی حالت میں دو زانو ہوں تو گھٹنے دو کہ لوگوں کے گھٹنوں سے آگے بڑھے ہوتے نہ ہوں.اگر قطار میں جگہ چھٹی رہے گی تو وہاں شیطان اپنی جگہ بنا لے گا اس لئے بالکل ساتھ ساتھ لگ کر کھڑے ہوں اگلی قطاریں پہلے پر کریں.اگر نماز فجر با جماعت ادا کر رہے ہوں امام سورۃ فاتحہ اور قرآن کریم کا حصہ بلند آواز سے پڑھتا ہے اور نماز پڑھنے والے جنہیں نمازی کہا جاتا ہے سورۃ فاتحہ آہستہ آہستہ ساتھ پڑھتے ہیں مگر قرآن کا حصہ یا سورۃ خاموشی سے سنتے ہیں.ظہر اور عصر کی تمام رکھتیں امام آہستہ آہستہ پڑھاتا ہے اسی طرح نمازی بھی خاموشی سے پڑھتے ہیں.امام بلند آواز سے صرف اللہ اکبر کہتا ہے رکوع وغیرہ میں جانے کے لئے.عدنان سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ بھی تو کہتا ہے.با جی ہاں ہاں سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَلا تو ہر نماز میں ہی کہتا ہے.نماز مغرب اور نماز عشاء میں پہلی دو رکھتیں امام بلند آواز سے سورۃ فاتحہ اور قرآن کریم پڑھتا ہے نمازی امام کے پیچھے کھڑے ہوتے ہیں.وہ سورۃ فاتحہ کو آہستہ آہستہ ساتھ پڑھتے ہیں اور قرآن کریم
کا حصہ خاموشی سے سنتے ہیں.با جماعت نماز میں اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے کہ ہماری کوئی حرکت امام سے پہلے نہ ہو.ہم ایک امام کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں اس لئے ہر حرکت میں اُس کی اطاعت لازمی ہے.یعنی رکوع اور سجدہ وغیرہ میں جب امام الله اکبر کہہ کر جاتے تو اس کے بعد ہمیں جانا چاہیتے.اس طرح سلام پھیرنے میں بھی جلدی نہیں کرنی چاہیے.عدنان باجی! با جماعت نماز صرف مسجد ہی میں ہو سکتی ہے ؟ باجی با جماعت نماز ہر جگہ پڑھی جاسکتی ہے.مسجد میں بھی ، اپنے گھر پر بھی ، باغ میں بھی، ہر جگہ باجماعت نماز ادا کی جاسکتی ہے.جہاں پر بھی کچھ لوگ جمع ہوں اور وہ باجماعت نماز ادا کرنا چاہیں، ان میں سے ایک امام بن جائے اور باقی سب نمازی یعنی امام کے پیچھے نمازی نماز پڑھ سکتے ہیں.جگہ کی کوئی پابندی نہیں.نماز با جماعت دو آدمی بھی مل کر پڑھ سکتے ہیں.مسجد میں داخل ہونے اور نکلنے کی دُعا باجی بچو! جب مسجد میں داخل ہوتے ہیں تو کونسی دُعا پڑھی جاتی ہے ؟ بچے باجی میں بتاؤں ! باجی میں بتاؤں !! باجی آپ سنائیں.مسجد میں داخل ہونے کی دُعا بسم الله الصلوةُ وَالسَّلَامُ عَلى رَسُول الله اللهم اغفر لي ذلونِي وَافْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ ۵۴
باجی شاباش ! اس کا ترجمہ ہے.بسم الله الصَّلوة والسلام اللهم اللہ تعالیٰ کے نام سے داخل ہوا یا ہوئی ہوں.رحمتیں.اور سلامتیاں اللہ تعالیٰ کے رسول پر ہوں اے اللہ تعالیٰ عَلى رَسُولِ اللهِ اغْفِرْلي ذُنوبي بخش دے میرے گناہ وافتح لي اور کھول دے میرے لئے ابْوَابَ رَحْمَتِكَ دروازے اپنی رحمت کے باجی مسجد سے باہر نکلتے وقت بھی یہی دعا پڑھے.لیکن آخر میں جو آتا ہے اَبْوَابَ رَحْمَتِكَ اس کی بجائے پڑھے ابواب فَضلِكَ پھر دُعا اس طرح پڑھی جائے گی.انیلا آپ سنائیں مسجد سے باہر نکلنے کی دُعا انیلا پندِ اللهِ الصَّلوٰةُ وَالسَّلَامُ عَلَى رَسُولِ الله اللهُمَّ اغْفِرْ لِي ذُنُوبِي وَافْتَحْ لِي أَبْوَابَ فَضْلِكَ نماز با جماعت کے فائدے رانی با جی! با جماعت نماز ادا کرنے کا کیا فائدہ ہے ؟ باجی نماز مسجد میں جماعت کے ساتھ ادا کرنی چاہیے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا قرآن مجید میں حکم ہے کہ ۵۵
اقيمو الصلوة جس کا مطلب ہے کہ نماز کو با جماعت اور پوری شرائط کے ساتھ ادا کیا جائے.نماز با جماعت کے چند فائدے یہ ہیں کہ ہمارے پیارے آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ با جماعت نماز ادا کرنے والے کو اکیلے نماز پڑھنے والے سے ۲۷ ستائیس گنا زیادہ ثواب ملتا ہے نماز با جماعت ادا کرنے کی صورت میں نماز میں دُعا کرنے کے لیے زیادہ توجہ اور سوز و گداز پیدا ہوتا ہے اور یہ چیز دعاؤں کی قبولیت کا باعث بنتی ہے.تیسری بات یہ ہے کہ نماز کے دوران قیام، رکوع ، سجدہ ، قعدہ میں امام کی پیروی کرنے کا حکم ہے ، امام سے پہلے سجده یا رکوع کرنا منع ہے.اس طرح نماز با جماعت امام کی اطاعت کا سبق سکھاتی ہے چوتھی بات یہ ہے کہ مسجد میں اپنے عزیزوں ، رشتہ داروں ، دوستوں اور ارد گرد رہنے والے مومن بھائیوں سے علاقات ہو جاتی ہے.اس طرح مسلمانوں میں محبت اور پیار بڑھتا ہے ، اور سب مسلمان ایک خاندان کی طرح ہو جاتے ہیں.پانچویں بات یہ ہے کہ لوگوں سے ملنے کی وجہ سے ان کے حالات اور جماعت کے حالات سے آگاہی ہوتی ہے اور نیک باتیں سننے کا موقع ملتا ہے.انیلا باجی ! میری امی نے بتایا تھا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلّم نے فرمایا ہے کہ جو شخص گھر سے مسجد تک پیدل چل کر پہنچتا ہے اُسے ایک قدم اُٹھانے کے بدلہ میں ایک نیکی کا ثواب ملتا ہے اور دوسرا قدم اٹھانے پر ایک گناہ معاف ہو جاتا ہے.رانی باجی ! میرے ابو نے بتایا تھا کہ ۵۶
نماز با جماعت میں جب سب ایک ہی صف میں کھڑے ہو جاتے ہیں تو غریب اور امیر کا فرق بھی ختم ہو جاتا ہے.خدا کے سامنے حاضر ہوتے ہیں تو سب انسان برابر ہو جاتے ہیں.باجی ارے بھئی آپ کو تو خود بھی بہت سے فوائد کا علم ہے.وہ بچہ جو ہاتھ اٹھا رہا ہے وہ کیا بتانا چاہتا انیلا ہے ؟ آپ بتائیں.نماز با جماعت کے آداب.امام کے پیچھے انگلی صفوں میں بڑی عمر کے لوگ کھڑے ہوتے ہیں.پچھلی صفوں میں بچے کھڑے ہوتے ہیں اور انہیں (بچوں کو) صف کے بائیں طرف کھڑا ہونا چاہیے.اور پھر صف میں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کھڑا ہونا چاہیے.دو نمازیوں کے درمیان جگہ خالی نہیں ہونی چاہیے.اجی با نماز پڑھتے وقت نگاہ سجدہ کی جگہ پر ہونی چاہیئے اور ادھر اُدھر دیکھنا ، بات کرنا اور ہننا سخت منع ہے.انیلا باجی سلام پھیرنے کے بعد بھی تو ایک دُعا پڑھتے ہیں ؟ میں آپ کو سناؤں ؟ باجی سنائیں.نماز کے بعد کی دعا انیلا اللهُمَّ انْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ تَبارَكْتَ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالإِكْرَامِ باجی یہ دُعا تو سلام کے بعد ضرور پڑھنی چاہئیے.اس کا ترجمہ ہے.
۵۸ اللهم انتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ تباركت يَا ذا الجلال اے اللہ تعالیٰ ہی سلامتی والا ہے اور تیری طرف ہی سلامتی آتی ہے تو بڑی برکت والا ہے اسے جلال والے و الْإِكْرَاءِ اور بڑائی والے باحی اور نماز کے بہت سارے آداب ہیں.کوئی بچہ بتائے گا.رانی باجی میں بتاؤں.باجی چلیں آپ بتائیں.نمازی کے آگے سے گزرنا منع ہے اور نماز آہستہ آہستہ اور وقار سے پڑھنی چاہیتے اور سجدہ میں اپنی زبان میں کثرت سے دُعائیں مانگنی چاہئیں.نماز جمعہ کے آداب باحی.ان تمام باتوں پر جب آپ جمعہ کی نماز پڑھنے جاتے ہیں اس وقت بھی عمل کرنا چاہیئے.خطبہ نماز کا حصہ ہے اس لیے خطیہ کے دوران بات کرنا منع ہے اگر کوئی بات کر رہا ہو تو اس کو خاموشی سے اشارہ کے ساتھ چپ کروا دیں.
۵۹ جب تک خطبہ پڑھا جاتا رہے خاموشی کے ساتھ توجہ سے خطبہ سننا چاہیئے.نمازیوں کے اوپر سے پھلانگ کر آگے جانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیئے..اگر آپ دیر سے آتے ہیں تو پیچھے ہی جہاں جگہ ملے بیٹھ جانا چاہیئے.جمعہ کے دن نہا دھو کر صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر آنا چاہیئے.پیاز کھا کر یا مولی کھا کر مسجد میں نہیں آنا چاہیے کیونکہ اس کے ساتھ منہ سے بدبو آتی ہے اور دو کہ لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے..جرابیں بالکل صاف ہونی چاہئیں.نماز جمعہ کا طریق جمعہ کی نمازہ کی دو رکعت فرض ہیں.فرض سے پہلے چار رکعت سنتیں ہوتی ہیں بشرطیکہ امام نے خطبہ شروع نہ کیا ہو.اگر خطبہ شروع ہے تو صرف ڈوسنتیں پڑھیں اور بعد میں دو یا چار سنتیں پڑھیں.باجی اچھا بچو! آج کی محفل تو اب ختم ہوتی ہے.انشاء اللہ اگلی دفعہ آپ کو اور بھی بہت اچھی اچھی باتیں بتائیں گے خدا حافظ السلام علیکم ورحمة الله وبركاته بچے خدا حافظ وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبر کاتہ
۶۱ نماز کی ادائیگی کا عملی طریق سجده قعده ركوع ① (٣