Namaz Mutarjam

Namaz Mutarjam

نماز

مترجم
Author: Other Authors

Language: UR

UR
عبادات

Book Content

Page 1

إِنَّ الصَّلوةَ تَنْهَى عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنْكَرِط (العنکبوت: ۴۶) ”جو شخص پنجگانہ نمازکا التزام نہیں کرتاوہ میری جماعت میں سے نہیں دستی نور) نماز مترجم شائع کرده نظارت نشر و اشاعت قادیان 143516

Page 2

نام کتاب سابقہ ایڈیشن حالیہ اشاعت تعداد اشاعت شائع کردہ مطبع : نماز مترجم سن 2010ء $2015 : 2000 : نظارت نشر و اشاعت قادیان ضلع گورداسپور صوبہ پنجاب (انڈیا)-143516 فضل عمر پرنٹنگ پریس ہر چوال روڈ قادیان ISBN:978-81-7912-029-5

Page 3

پیش لفظ اس سے قبل بھی نظارت نشر و اشاعت کی جانب سے اسلامی نماز مع ترجمہ اردو، ہندی، انگریزی اور ھندوستان کی مختلف زبانوں میں شائع کی جاتی رہی ہے.زیر نظر کتابچہ جو اسلامی نماز کا اردو ترجمہ ہے، اس میں نماز کے علاوہ بعض مسنون دُعائیں ، خطبہ نکاح اور نماز جنازہ وغیرہ کو بھی شامل کر لیا گیا ہے تا کہ ہر شخص اس سے فائدہ اُٹھا کر اپنی بنیادی ضرورتوں کو پورا کر سکے.اللہ کرے کہ یہ کتا بچہ بہتوں کے لئے مفید ہو.آمین! ناظر نشر و اشاعت، قادیان

Page 4

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ اسلامی نماز سید نا حضرت بانی سلسلہ احمدیہ علیہ الصلوۃ والسلام فرماتے ہیں: نماز بڑی ضروری چیز ہے اور مومن کا معراج ہے.خدا تعالیٰ سے دُعا مانگنے کا بہترین ذریعہ نماز ہے...نماز خدا تعالیٰ کی حضوری ہے اور خدا تعالیٰ کی تعریف کرنے اور اس سے اپنے گناہوں کے معاف کرانے کی مرکب صورت کا نام نماز ہے.اسکی نماز ہرگز نہیں ہوتی جو اس غرض اور مقصد کو مد نظر رکھ کر نماز نہیں پڑھتا.پس نماز بہت ہی اچھی طرح پڑھو.کھڑے ہو تو ایسے طریق سے کہ تمہاری صورت صاف بتاوے کہ تم خدا تعالیٰ کی اطاعت اور فرمانبرداری میں دست بستہ کھڑے ہو اور جھکو تو ایسے جس سے صاف معلوم ہو کہ تمہارا دل جھکتا ہے اور سجدہ کرو تو اس آدمی کی طرح جسکا دل ڈرتا ہے اور نمازوں میں اپنے دین اور دنیا کیلئے دُعا کرو.“ الحکم ۳۱ رمئی ۱۹۰۲ء ملفوظات جلد ۳ صفحه: ۲۴۷) دعا اور نماز کے حق کا ادا کرنا چھوٹی بات نہیں، یہ تو ایک موت اپنے اوپر وارد کرنی ہے نماز اس بات کا نام ہے کہ جب انسان اسے ادا کرتا ہو تو یہ محسوس کرے کہ اس جہان سے دوسرے جہان میں پہنچ گیا ہوں.“ ( ملفوظات جلد ۵ صفحه: ۳۱۸) نماز پانچ ارکان اسلام میں سے ایک اہم رکن ہے اس لئے اسکی تفصیل سے پہلے مختصراً ارکان اسلام کو جاننا مفید ہوگا.(1)

Page 5

ارکانِ اسلام ا کلمہ ۲- نماز -۳ روزه -۴- زکوة -۵- حج - کلمہ طیبہ: نماز : لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ مُحَمَّدٌ رَّسُولُ اللهِ یعنی اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ کے رسول ہیں.روزانہ پانچ وقت فجر، ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کے وقت پڑھنا فرض ہے.جمعہ کے روز ظہر کی بجائے نماز جمعہ ہے.ان پانچ فرض نمازوں کے علاوہ بہت ساری نوافل نمازیں ہیں.نماز جنازہ فرض کفایہ ہے ( نماز باترجمہ آگے دی جارہی ہے ) روزه ماہ رمضان کے روزے رکھنا ہر بالغ مرد و عورت پر فرض ہے.بیمار اور مسافر دوسرے وقتوں میں چھوٹے ہوئے روزے رکھ کر تعداد پوری کریں.حاملہ یا دودھ پلانے والی عورت پر روزہ فرض نہیں وہ ایک مسکین کو ہر روز کھانا کھلائے.دائمی مریض یا از حد ضعیف پر روزہ فرض نہیں وہ بھی ہر روز ایک مسکین کو کھانا کھلائے.بھول کر کھانے پینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا.اگر بلا شرعی عذر روزہ توڑے تو اس کا کفارہ ایک غلام کو آزاد کرنا یا ۶۰ دن کے متواتر روزے رکھنا یا ۶۰ مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے.اگر سفر ملازمت کے فرائض میں داخل ہو یا روزی کمانے کیلئے ہو تو ایسے مسافر کو روزہ رکھنا چاہئے.اگر زمیندار پیشہ کو ڈر ہے کہ مشقت روزہ کے سبب فصل ضائع ہو جائے گی تو وہ مجبوری کے حکم میں ہے.بچوں کو روزہ (2)

Page 6

نہیں رکھنے دینا چاہئے کیونکہ اس سے انکی ذہنی وجسمانی ارتقاء پر بُرا اثر پڑتا ہے.البتہ ایک آدھ روزہ جس کا اثر زیادہ نہ ہو بلوغت سے قبل رکھنے میں مضائقہ نہیں.بحالت روزہ مسواک کرنا، تر کپڑا او پر لینا، بدن کو تیل لگانا،خوشبو سونگھنا یا گانا اور تھوک نگلنا جائز ہے.رمضان المبارک میں نماز تراویح بعد نماز عشاء پڑھی جاتی ہے.جو دراصل تہجد کی نماز ہے.آخر شب پڑھنا افضل ہے تاہم سہولت کیلئے عمو مابعد نماز عشاء پڑھی جاتی ہے.زكوة: از روئے قرآن زکوۃ دینے سے اموال میں برکت پڑتی ہے.زکوۃ امام وقت کے پاس آکر خرچ ہونی چاہئے.وصیت یا دوسرے طوعی چندوں کے باوجود زکوۃ فرض ہے.مندرجہ ذیل چیزوں پر زکوۃ ہوتی ہے.چاندی ، سونا، سکے ، اونٹ، گائے، بھینس، بکری، بھیٹر ، دنبہ (نرومادہ ) تمام غلے، کھجور، انگور، مالِ تجارت.جس چیز پر زکوۃ واجب ہوتی ہے شریعت نے اسکی حد و مقدار مقرر کر رکھی ہے جسے نصاب کہتے ہیں.غلوں، کھجوروں اور انگوروں پر زکوۃ صرف ایک دفعہ واجب ہے جبکہ انکی فصل تیار ہو جائے اور مالک کاٹ لے لیکن باقی چیزوں کیلئے ایک سال تک مالک کے پاس رہنا شرط ہے.اور وہ بھی نصاب کے مطابق.نصاب: چاندی ۵۷ توله ۴ ماشه، سونا ۸ تولہ ۴ ماشہ ان پر زکوۃ ۱٫۴۰ ہے لیکن زیر استعمال زیورات جو کبھی کبھی غرباء کو بھی عاریتاً برائے استعمال دیئے جائیں زکوۃ سے مستثنیٰ ہیں.سکے اور کرنسی کا نصاب ۵۸ تولے ۴ ماشہ چاندی کی قیمت کے برابر ہے.جو جانور جو تنے یالا دنے کے کام آتے ہیں اور جس زمین کالگان گورنمنٹ لیتی ہے اس پر زکوۃ نہیں ہے.غلہ کا نصاب ۲۲ من ۲۵ سیر ہے.اگر پانی قیمت ادا کر کے لیا ہو تو دسواں حصہ ہے.(3)

Page 7

اگر کاشتکار کے پاس زمین اجارہ کے طور پر ہو تو زکوۃ کی ادائیگی اسکے ذمہ ہوگی.اگر بٹائی پر ہو تو زکوۃ مشترکہ طور پر واجب ہوگی.حج حج عمر میں ایک دفعہ فرض ہے ہر اُس شخص پر جو : ا.تندرست ہو.۲.اخراجات سفر برداشت کر سکتا ہو.۳.سواری میسر ہو.۴.راستہ میں امن ہو.اگر کوئی خود حج نہ کر سکتا ہو تو دوسرا شخص اسکی طرف سے حج بدل کر سکتا ہے.حج مقررہ ایام میں ہوتا ہے اور عمرہ سال کے دوران کسی وقت بھی کیا جاسکتا ہے.وفات یافتہ یا معذور کی جانب سے بھی حج کرایا جا سکتا ہے البتہ دوسرے کی طرف سے حج وہی کر سکتا ہے جس نے اپنا حج پہلے کر لیا ہو.کیا شے ہے؟ ” کیا شے ہے؟ جب تک دل فروتنی کا سجدہ نہ کرے صرف ظاہری سجدوں پرامید رکھنا طمع خام ہے.جیسا کہ قربانیوں کا خون اور گوشت خدا تک نہیں پہنچتا، صرف تقویٰ پہنچتا ہے ایسا ہی جسمانی رکوع وسجود بھی بیچ ہے جب تک دل کارکوع و سجود و قیام نہ ہو.دل کا قیام یہ ہے کہ اس کے حکموں پر قائم ہو اور رکوع یہ کہ اس کی طرف جھکے اور سجود یہ کہ اس کے لئے اپنے وجود سے دستبردار ہو.“ شہادت القرآن صفحه : ۰۲ اروحانی خزائن جلد ۶ صفحه : ۳۸۹) (4)

Page 8

طریق وضو وضو کر نے والا پہلے اوّل بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ پڑھے پھر دونوں ہاتھ پہونچوں تک دھووے پھر تین بارکلی کرے پھر تین بار ناک میں پانی ڈالے یا ایک چلو سے ہی منہ اور ناک دونوں میں پانی ڈالے.بائیں ہاتھ سے ناک صاف کرے پھر تین بار دونوں ہاتھوں سے منہ پر پانی ڈالے اور اچھی طرح منہ دھوئے.ماتھے کے بالوں سے ٹھوڑی کے نیچے تک اور دونوں کانوں تک اور اس کے بعد تین بار دونوں ہاتھ کہنیوں سمیت پہلے دایاں بعد کو بایاں دھوئے پھر نیا پانی لے کر سر کا مسح اس طرح کرے کہ دونوں ہاتھ تر کر کے اور سب انگلیاں ملا کر پیشانی سے گڈی تک لے جائے اور پھر پیشانی تک واپس لوٹا لائے اس کے بعد کانوں کا مسح اس طرح کرے کہ کانوں کے سوراخوں میں شہادت کی انگلیاں ڈال کر انگوٹھوں کو کانوں کی پشت پر ایک بار پھر اوے پھر دایاں اور بایاں پاؤں تین بار ٹخنوں سمیت دھوئے.پاؤں کی انگلیوں کا خلال کرے.ایک عضو خشک نہ ہونے پائے کہ دوسرا دھوئے.طریق تیم اگر پانی نہ ملے یا ملتا تو ہولیکن استعمال سے بیمار ہو جانے کا خطرہ ہو یا بہت قیمت خرچ کر کے ملتا ہو یا تھوڑی مقدار میں ہو یا پینے پلانے کے لئے کم ہو تو بجائے وضو کے تیم کرلے.یعنی پاک مٹی یا گرد آلود کپڑے یا کچی دیوار پر دونوں ہاتھ ایک بار مارکر اور زیادہ مٹی لگنے کی صورت میں پھونک مار کر گرد کو ہلکا کرے.پھر دونوں ہاتھ منہ پر ملے پھر پہنچوں (5)

Page 9

یا کہنیوں تک ایک ہاتھ کو دوسرے ہاتھ پر مل لے یا چاہے ایک ضرب سے منہ پر ملے دوسری ضرب سے ہاتھوں کو مل لے اگر غسل کی ضرورت ہو تو اس کی بجائے بھی مذکورہ بالا عذروں کی صورت میں تیم کیا جائے.وضو کے بعد کی دُعا اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي مِنَ التَّوَّابِينَ وَاجْعَلْنِي مِنَ الْمُتَطَهِّرِينَ اسے اللہ بنا مجھ کوتوبہ کرنے والوں میں سے اور بنا مجھ کو پاکیزگی اختیار کر نیوالوں میں سے وضور کن باتوں سے ٹوٹ جاتا ہے پیشاب پاخانہ کرنا، لیٹ کر سونا یا کسی چیز کے سہارے بیٹھ کر سونا اور ہوا ،منی یا مذی، خون یا پیپ کا نکل کر بہہ جانا ان سے وضو ٹوٹ جاتا ہے.اگر میں کھڑے ہوئے یا سجدہ میں سو جائے تو وضو نہیں ٹو تھا.نوٹ :.تمیم بھی ان باتوں سے ٹوٹ جاتا ہے علاوہ ازیں جس عذر کی وجہ سے تیم کیا ہو اس کے رفع ہو جانے سے بھی تیم ٹوٹ جاتا ہے.طریق اذان مؤذن قبلہ رخ کھڑے ہو کر شہادت کی انگلیاں کانوں پر رکھے اور بلند آواز سے ٹھہر ٹھہر کر چار بار اللہ اکبر کہے یعنی اللہ تعالیٰ سب سے بڑا ہے پھر دوبار أَشْهَدُ أَنْ لا إلهَ إلَّا الله کہے یعنی میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور پھر دوبار اَشْهَدُ (6)

Page 10

ان مُحَمَّدًا رَسُولُ اللہ کہے یعنی میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں.اس کے بعد دائیں جانب منہ کر کے دو بار کہے حَتى عَلَى الصَّلوة یعنی کو آؤ پھر بائیں جانب منہ کر کے دو بار کہے حَتى عَلَى الفَلَاح یعنی آؤ کامیابی حاصل کرو پھر اس کے بعد قبلہ رخ ہو کر دو بار اللہ اکبر کہے اور ایک بار لا اله الا اللہ کہے اور فجر کی اذان میں حَ عَلَى الْفَلاح کے بعد دو بار الصَّلوةُ خَيْرٌ مِّنَ النَّوْمِ یعنی بہتر ہے نیند.کہے سننے والا کہے.صَدَقْتَ وَبَرَرت یعنی سچ کہا تو نے اور بھلائی کی بات کہی اور اذان سننے والا مؤذن کے کلمات دھراتا جائے.اور جب حَى عَلَى الصَّلوۃ اور حَيَّ عَلَى الْفَلَاح پر آئے تو سننے والا کے لا حَولَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللہ یعنی اللہ تعالیٰ کی توفیق کے سے.بغیر گناہ سے بچنے اور نیکی کرنے کی طاقت نہیں.اذان سننے کے بعد کی دُعا اللهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الشَّعْوَةِ التَّامَّةِ وَالصَّلوةِ الْقَائِمَةِ اے اللہ ! مالک اس کامل دعا کے اور قائم رہنے والی کے اتِ مُحَمَّدَنِ الْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيْلَةَ وَالدَّرَجَةَ الرَّفِيعَةَ محمد کو عطا فر ما وسیلہ اور فضیلت اور آپ کا درجہ بلند فرما وَابْعَثْهُ مَقَاماً مَّحْمُودَنِ الَّذِي وَعَدتَهُ إِنَّكَ لَا تُخْلِفُ الْمِيْعَادَ اور اُٹھا آپ کو مقام محمود میں جس کا تو نے وعدہ کیا ہے آپ سے یقینا تو نہیں خلاف کرتا وعدہ کے.(7)

Page 11

مسجد میں آنے جانے کی دُعا بِسمِ اللهِ الصَّلَوةُ وَالسَّلَامُ عَلَى رَسُولِ اللهِ اللهُمَّ داخل ہوتا ہوں میں اللہ کے نام سے درؤ داور سلام ہو اللہ کے رسول پر اے میرے اللہ اغْفِرْ لِي ذُنُوبِي وَافْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ بخش دے میرے گناہ اور کھول دے میرے لئے اپنی رحمت کے دروازے با ترجمه نیت إلى وَجَهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَوتِ میں نے اپنے رخ کو اس ذات کی طرف پھیرا جس نے آسمانوں اور وَالْأَرْضَ حَنِيفًا وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِين.زمین کو بنایا خالص ہو کر ، اور نہیں ہوں میں مشرکین میں سے.ثناء ستخنَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ وَتَبَارَكَ اسْمُكَ اے میرے اللہ تو ہر نقص سے پاک ہے اور اپنی تعریف کے ساتھ ، اور تیرا نام برکت والا ہے وَتَعَالَى جَدُّكَ وَلَا إِلَهَ غَيْرُكَ.اور بلند ہے تیری شان، اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں.لے اور واپس جاتے وقت ابواب فضلك كہے.یعنی فضل کے دروازے کھول.(8)

Page 12

تعور اَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَنِ الرَّجِيمِ میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں دھتکارے ہوئے شیطان سے.چاہتا.سورة الفاتحه بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيم اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بے انتہاء کرم کرنے والا اور بار بار رحم کر نیوالا ہے.الْحَمْدُ لِلهِ رَبِّ الْعَلَمِينَ سب تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جو پالنے والا ہے سب جہانوں کا.الرَّحمنِ الرَّحِيمِ بے انتہاء کرم کر نیوالا اور بار بار رحم کر نیوالا ہے.مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُه جزا سزا کے دن کا مالک ہے.ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ تو ہمیں سیدھے راستے پر چلا.انکے راستہ پر جن پر تو نے انعام عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ امِين کیا.نہ ان کا کہ غضب کیا گیا جن پر اور نہ گمراہوں کا.اے اللہ تو یہ دعا قبول فرما.(9)

Page 13

سورة الاخلاص بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمه اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بے انتہاء گرم کرنے والا اور بار بار رحم کر نیوالا ہے.قُلْ هُوَ اللهُ أَحَدٌ هِ اللهُ الصَّمَدُ لَمْ يَلِدُه تو کہ اللہ اپنی ذات میں اکیلا ہے.اللہ بے نیاز وغیر محتاج ہے.نہ اس نے کسی کو جنا.وَلَمْ يُولَدْ وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُوًا أَحَده اور نہ وہ جنا گیا.اور نہیں ہے اُس کا مثیل اور ہم مرتبہ کوئی.اس کے بعد اللہ اکبر (اللہ سب سے بڑا ہے ) کہہ کر رکوع میں جائے اور تین دفعہ کہے: رکوع کی تسبیح سُبْحَانَ رَبِّي الْعَظِيمِ پاک ہے میرا رب بڑی عظمت والا ) پھر سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ (سن کی اللہ نے اسکی جسنے اسکی تعریف کی) کہتے ہوئے رکوع سے اُٹھے اور کہے: رکوع کے بعد کی دُعا رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ حَمَّدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ اے ہمارے رب تیرے لئے حمدوثنا ہے، بہت حمدو ثنا پاکیزہ تر ، آمیں برکت ہی برکت ہے.اسکے بعد اللہ اکبر کہتے ہوئے سجدہ میں جائے اور تین دفعہ کہے:.(10)

Page 14

سجدہ کی تسبیح سُبْحَانَ رَبِّي الأعلی ( پاک ہے میرا رب بلندشان والا.) اسکے بعد اللہ اکبر کہہ کر بیٹھ جائے اور دوسجدوں کے درمیان یہ دعا پڑھے: دو سجدوں کی درمیانی دُعا اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي وَاهْدِنِي وَعَافِنِي اے میرے اللہ میری بخشش فرما اور مجھ پر رحم کر اور مجھے ہدایت دے اور مجھے خیریت سے رکھ وَاجْبُرْنِي وَارْزُقْنِي وَارْفَعْنِي اور میرے نقصان کو پورا کر اور مجھے رزق دے اور میرا رفع کر.اسکے بعد اللہ اکبر کہہ کر دوسر اسجدہ کرے اور سجدہ کی تسبیح تین دفعہ پڑھے اور اللہ اکبر کہتے ہوئے کھڑا ہو جائے اور دوسری رکعت سورۃ الفاتحہ کی تلاوت سے شروع کرے اور رکوع وسجود کے بعد بیٹھ کر تشہد پڑھے.مشهد التَّحِيَّاتُ لِلهِ وَالصَّلَوتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ ہمیشہ کی زندگی اللہ ہی کے لئے ہے.اور تمام عبادتیں اور پاکیز گیاں بھی أيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا اے نبی (سلیم ) تجھ پر سلامتی ہو نیز اللہ کی رحمت اور اسکی برکات ، ہم پر بھی (11)

Page 15

وَعَلَى عِبَادِ اللهِ الصَّلِحِيْنَ أَشْهَدُ أَنْ لَّا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَ اور اللہ کے نیک بندوں پر بھی سلامتی ہو میں شہادت دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وَاشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ.اور میں شہادت دیتا ہوں کہ محمد ا سکے بندہ اور رسول ہیں.اگر دو رکعت ہے تو اس کے بعد درود شریف پڑھنے اور سلام پھیرنے سے پہلے کچھ اور دعائیں پڑھے اور پہلے دائیں اور پھر بائیں طرف سلام کہتے ہوئے منہ پھیرے.درو دشریف اللهم صل على محمد وعلى آل محمد اے میرے اللہ تو محمد اور آل محمد پر خاص فضل نازل فرما كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ جس طرح تو نے ابراہیم اور آل ابراہیم پر خاص فضل نازل فرما یا یقینا تو حَمِيدٌ مَّجِيدٌ اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ عَلَى الِ بہت تعریف اور بزرگی والا ہے.اے اللہ محمد اور آل محمد پر برکت نازل کر جس مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى الِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَّجِيدٌ.طرح تو نے برکت نازل کی ابراہیم اور آل ابراہیم پر یقینا تو بہت تعریف اور بزرگی والا ہے.کچھ دُعائیں ١ - رَبَّنَا اتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ اے ہمارے رب! ہم کو اس دنیا اور آخرت میں ہر قسم کی بھلائی دے اور ہمیں آگ کے (12)

Page 16

عذاب سے بچا ٢- رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلوةِ وَمِنْ ذُرِّيَّتِي رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاءِ اے میرے رب مجھے اور میری اولا د کو قائم کرنے والا بنا.اے ہمارے رب میری دعا قبول فرما رَبَّنَا اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ يَقُومُ الْحِسَابُ اے ہمارے رب میری اور میرے والدین اور تمام مومنوں کی بخشش فرما جس دن حساب ہونے لگے.سلام اس کے بعد پہلے دائیں طرف اور پھر بائیں طرف منہ کر کے کہے السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ تم پر سلامتی ہو اور اللہ کی رحمت ہو.وتر تین رکعت ہوتے ہیں تیسری رکعت میں رکوع کے بعد دعائے قنوت بھی پڑھی جاتی ہے دعائے قنوت اللَّهُمَّ إِنَّا نَسْتَعِيْنُكَ وَنَسْتَغْفِرُكَ وَنُؤْمِنُ بِكَ اے میرے اللہ ہم تجھی سے مدد چاہتے ہیں اور تجھی سے بخشش چاہتے ہیں اور تجھ پر ایمان لاتے ہیں وَنَتَوَكَّلْ عَلَيْكَ وَنُثْنِي عَلَيْكَ الْخَيْرَ وَنَشْكُرُكَ نیز تجھ پر توکل کرتے ہیں، اور تیری شنا کرتے ہیں اچھائی کے ساتھ اور تیرا شکر کرتے ہیں (13)

Page 17

وَلَا نَكْفُرُكَ وَنَخْلَعُ وَنَتْرُكُ مَنْ يَفْجُرُكَ اللَّهُمَّ إِيَّاكَ نَعْبُدُ اور تیرا کفر نہیں کرتے اور الگ کرتے ہیں اور چھوڑتے ہیں تیرے نافرمان کو.اے میرے اللہ ! ہم صرف تیری ہی عبادت کرتے ہیں وَلَكَ نُصَلِّي وَنَسْجُدُ وَإِلَيْكَ نَسْعَى وَنَحْفِدُ اور تیرے لئے پڑھتے ہیں اور سجدہ کرتے ہیں اور تیری طرف دوڑتے ہیں اور خدمت کیلئے حاضر ہوتے ہیں وَنَرْجُو رَحْمَتَكَ وَنَخْشَى عَذَابَكَ إِنَّ عَذَابَكَ بِالْكُفَّارِ مُلْحِقِّ اور تیری رحمت کے امیدوار ہیں اور تیرے عذاب سے ڈرتے ہیں بیشک تیرا عذاب کافروں کو ملنے والا ہے.دوسری دُعائے قنوت اللَّهُمَّ اهْدِي فِيمَنْ هَدَيْتَ اے میرے اللہ ! مجھ کو ہدایت دے اُس شخص کے ساتھ جس کو تو نے ہدایت دی وَعَافِنِي فِيْمَنْ عَافَيْتَ وَتَوَلَّنِي فِيْمَنْ تَوَلَّيْتَ اور سلامت رکھ مجھ کو اُس شخص کے ساتھ جس کو تو نے سلامت رکھا اور دوست رکھ مجھ کو اس شخص کے ساتھ جس کو تو نے دوست رکھا وَبَارِكْ لِي فِيمَا أَعْطَيْتَ وَقِنِي شَرَّ مَا اور برکت دے مجھ کو اُس میں جو تو نے دیا ہے.اور جسکا تو نے فیصلہ کیا ہے قَضَيْتَ فَإِنَّكَ تَقْضِي وَلَا يُقْطَى عَلَيْكَ پس یقینا تو فیصلہ کرتا ہے اور تیرے خلاف فیصلہ نہیں کیا جاتا (14)

Page 18

فَإِنَّهُ لَا يَذِلُّ مَنْ وَالَيْتَ وَإِنَّهُ لَا يَعِزُّ یقیناً وہ شخص ذلیل نہیں ہوتا جس کو تو دوست رکھے اور بے شک وہ معز ز نہیں ہوسکتا مَنْ عَادَيْتَ تَبَارَكْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَيْتَ وَ جس کو تو دشمن رکھے.تو بہت ہی برکتوں والا ہے اے ہمارے رب اور تو بہت بلند ہے صَلَّى اللهُ عَلَى النَّبِيِّ اور اللہ تعالیٰ برکتیں نازل فرمائے اس نبی آپر شرائط شروع کرنے سے پہلے پانچ چیزوں کا ہونا ضروری ہے.گویا یہ شرائط ہیں :- ا.وقت (حسب تفصیل ).۲.طہارت (غسل، وضو یا تیم سے حسب موقع و محل ) نیز جائے بھی پاکیزہ ہو.۳.ستر عورۃ ( یعنی پردہ پوشی ).۴.قبلہ (یعنی رخ قبلہ کی طرف ہو ).۵.نیت (جو فرض یا سنت وغیرہ پڑھنی ہے اسکی نیت کی جائے ).کے حصے فرائض : وہ کام جن کا کرناضروری ہے ان میں سے اگر کوئی رہ جائے تو صیح نہ ہوگی.واجبات : وہ کام جن کا کرنا ضروری ہے.اگر سہواً کوئی کام رہ جائے تو سجدہ سہو سے یہ کمی پوری کی جائے گی.سنن : وہ حصے جنکے کرنے سے ثواب ملتا ہے.اگر کوئی سہوارہ جائے تو گناہ نہیں ہے اور نہ سجدہ سہوضروری ہے.(15)

Page 19

مستحبات : وہ حصے جن کے کرنے سے ثواب ملتا ہے اگر کوئی رہ جائے تو کوئی گناہ نہیں البتہ ثواب کم ہوجاتا ہے.مکروہات : وہ باتیں جن کا میں کرنانا پسند یدہ ہے.مبطلات : ایسی باتیں جن سے ٹوٹ جاتی ہے اور کا دوبارہ پڑھنا ضروری ہوتا ہے.نقشہ اوقات و تعد ادرکعات واجب رکعات سنت رکعات سنت رکعات حدود اوقات کا نام فرض رکعات قبل فرض بعد فرض (وتر) فجر ظهر عشاء ۲ ۴ پوپھوٹنے سے طلوع آفتاب سے پہلے تک سورج ڈھلنے سے تیسرے پہر تک تیسرے پہر سے قبل غروب آفتاب تک غروب آفتاب سے غروب شفق تک غروب شفق سے نصف شب تک نوٹ : ۱.قطبین کے نزدیکی ممالک میں اوقات اندازہ کے مطابق مقرر کئے جاتے ہیں.۲.ظہر، مغرب اور عشاء میں فرض وسنت کے بعد دو دورکعت نفل بھی پڑھنے چاہئیں.۳.پچھلی رات اُٹھ کر تہجد ادا کی جاتی ہے.۴.جمعہ کے روز ظہر کی چار رکعات کی بجائے دو فرض رکعات ہوتی ہیں.(16)

Page 20

ممنوعه اوقات و آداب حکم یہ ہے کہ جب سورج نکل رہا ہو، ڈوب رہا ہو یا نصف النہار کا وقت ہو تو نا جائز ہے اور جب دھوپ زرد ہو جائے تب بھی نا پسندیدہ ہے.عصر سے غروب آفتاب تک اور فجر کے بعد طلوع آفتاب تک پڑھنا منع ہے.کے دوران ادھر اُدھر دیکھنا، بلا وجہ کھانسنا، بے مقصد ہلنا،نظر پھرانا، بات کرنا یا سے باہر والے کی بات کی طرف توجہ کرنا اور اسی قسم کے اور کام جو کے فعل میں خلل ڈالیں منع ہیں.رکوع اور سجود میں قرآنی دعائیں اور آیات پڑھنا منع ہے.مسجد کے آداب مسجد میں داخل ہو کر دورکعت نفل پڑھنا موجب ثواب ہے.ی مسجد میں خرید وفروخت کی نیز فضول باتیں اور جھگڑ اوغیرہ کرنا منع ہے.مسجد میں جوتے مقررہ جگہ پر رکھنے چاہئیں.پہلے پہلی صفیں پر کرنی چاہئیں نیز ذکر الہی اور دینی امور میں مصروف رہنا چاہیئے.حمله جسم ولباس پاک وصاف ہونا چاہئے نیز کوئی ایسی چیز کھا کر نہیں آنا چاہئے جس کی بو سے دوسرے بیزار ہوں.جمعہ جمعه بیمار ،معذور، نابینا، اپانج مسافر یا عورت کے سوا تمام بالغ ، تندرست مسلمانوں پر واجب ہے اسکا وقت ظہر کی والا وقت ہی ہے کسی وجہ سے قدرے پہلے بھی (17)

Page 21

ہوسکتا ہے.اسمیں دو اذانیں بھی ہوتی ہیں.پہلی اذان کے بعد سنتوں کی ادائیگی اور امام کی آمد پر دوسری اذان ہوتی ہے.جسکے بعد امام تشہد اور سورۃ فاتحہ کی تلاوت اور حسب موقع ضروری باتیں بیان کر کے تھوڑی دیر کیلئے خاموش بیٹھ جائے پھر خطبہ ثانیہ پڑھے جس کے بعد دورکعت با جماعت ادا کی جائے اور دونوں رکعات میں قرآت بالجہر ہوتی ہے.الْحَمْدُ لِلهِ نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِيْنُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ وَنُؤْمِنْ بِهِ ہر حمد کے لائق اللہ ہے ہم اسکی تعریف کرتے ہیں، اسی سے مدد چاہتے ہیں اور اسی کی مغفرت کے طالب ہیں اور اسی پر ایمان لاتے ہیں وَنَتَوَكَّلُ عَلَيْهِ وَنَعُوْذُ بِاللَّهِ مِنْ شُرُورِ أَنْفُسِنَا اور اسی پر توکل کرتے ہیں اور ہم اپنے نفس کے شرور وَمِنْ سَيِّئَاتِ أَعْمَالِنَا مَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ فَلَا مُضِلَّ لَهُ وَ اور اعمال کے بدنتائج سے اللہ کی پناہ چاہتے ہیں جسے اللہ ہدایت دے اسے کوئی گمراہ نہیں کر سکتا اور مَنْ يُضْلِلْهُ فَلَا هَادِيَ لَهُ وَنَشْهَدُ أَنْ لَّا إِلَهَ إِلَّا اللهُ جسکو وہ گمراہ قرار دے اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا.اور ہم گواہی دیتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وَنَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ عِبَادَ اللهِ رَحِمَكُمُ اللهُ اور ہم گواہی دیتے ہیں کہ محمد اس کے بندے اور اسکے رسول ہیں.اے اللہ کے بندو! تم پر اللہ رحم کرے.إن الله يأمرُ بِالْعَدْلِ وَالْإِحْسَانِ وَإِبْدَاء ذِي الْقُرْنِي (18)

Page 22

یقیناً اللہ عدل وانصاف کا حکم دیتا ہے، اور قریبی تعلق داروں سے اچھے سلوک کا حکم دیتا ہے، وينهى عَنِ الْفَحْشَاء والمنكر والبغي يعظكم اور بے حیائی ، بری باتوں اور باغیانہ خیالوں سے روکتا ہے.وہ تمہیں نصیحت کرتا ہے لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ اذْكُرُوا اللهَ يَذْكُرُكُمْ وَادْعُوهُ تا تم نصیحت قبول کرو.اللہ کو یاد کرو وہ تمہیں یاد کریگا.اسے بلاؤ يَسْتَجِبْ لَكُمْ وہ تمہیں جواب دیگا.وَلَذِكْرُ الله اكبر اور اللہ کا ذکر کرنا سب سے بڑی ( نعمت) ہے عیدین یکم شوال کو عید الفطر اور دسویں ذوالحجہ کو عید الاضحیہ منائی جاتی ہے.عیدوں میں تمام مرد، عورتیں اور بچے شامل ہوتے ہیں.کسی کھلی جگہ زوال سے پہلے دو رکعت عید پڑھی جاتی ہے.پہلی رکعت میں ثنا کے بعد سات اور دوسری میں کھڑے ہوتے ہی پانچ زائد تکبیریں کہی جاتی ہیں سلام پھیرنے کے بعد جمعہ کی طرح عید کے بھی دو خطبے ہوتے ہیں اور اجتماعی دعا کی جاتی ہے.سفر پندرہ دن سے کم سفر کی صورت میں مسافر ظہر، عصر اور عشاء کی میں صرف دو دو رکعت فرض پڑھے.فجر کی دوسنتیں اور عشاء کے وتر پڑھے جاتے ہیں.دیگر سنتیں (19)

Page 23

معاف ہو جاتی ہیں البتہ نوافل پڑھے جاسکتے ہیں.جنازہ کسی کا آخری وقت آجائے تو اسکے پاس سورۃ لیس اور قدرے بلند آواز سے کلمہ طیبہ اور کلمہ شہادت پڑھنا چاہئے.وفات پر انَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ کہا جائے.فوت ہو نیوالے کی آنکھیں ہاتھ سے بند کر دینی چاہئیں اور سر کو باندھ دیں تا منہ کھلا نہ رہے.جزع وفزع کی بجائے صبر وحوصلہ سے کفن کا انتظام کرنا چاہئے.غسل و کفن نیم گرم پانی سے غسل دیں.پہلے وہ اعضاء دھوئیں جو وضو میں دھوئے جاتے ہیں پھر بدن کے دائیں اور بائیں حصہ پر پانی ڈال کر دھوئیں.تین بار بدن پر پانی ڈالا جائے غسل کے بعد کم قیمت سادہ اور سفید کپڑے سے تیار کفن ڈالا جائے.مرد کے تین کپڑے کرتہ، تہبند اور بڑی چادر ( لفافہ ) اور عورت کیلئے ان تین کپڑوں کے علاوہ سینہ بند اورسر بند بھی ہونے چاہئیں.شہید کو غسل و کفن کی کوئی ضرورت نہیں.جنازہ گاہ پہنچ کر حاضر لوگ جنازہ کیلئے صفیں بنا ئیں اور امام صفوں کے آگے درمیان میں کھڑا ہو اور میت اس کے سامنے ہو.امام بآواز بلند تکبیر تحریمہ کہے.مقتدی بھی آہستہ آواز میں کہیں.اس کے بعد ثنا اور سورۃ فاتحہ آہستہ آواز میں پڑھی جائے اور بغیر ہاتھ اُٹھائے دوسری تکبیر درود شریف پڑھ کر تیسری اور مسنون دُعائیں پڑھ کر چوتھی تکبیر کہے اور دائیں بائیں بلند آواز سے کہے السلام علیکم ورحمتہ اللہ.جنازہ فرض کفایہ ہے یعنی کچھ پڑھ لیں تو سارے سبکدوش اگر کوئی بھی نہ پڑھے تو سب گناہ گار ہوں گے.(20)

Page 24

دعائے جنازہ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِحَيْنَا وَمَيْتِنَا وَشَاهِدِنَا اے اللہ بخش دے ہمارے زندوں کو.اور جو مر گئے ہیں.اور جو حاضر ہیں.وَغائِبِنَا وَصَغِيرِنَا وَكَبِيرِنَا وَذَكَرِنَا وَانْتنَا - اور جو موجود نہیں.اور ہمارے چھوٹوں کو اور بڑوں کو.اور ہمارے مردوں کو اور عورتوں کو.اللَّهُمَّ مَنْ أَحْيَيْتَهُ مِنَّا فَأَحْيِهِ عَلَى الْإِسْلَامِ اے اللہ جسے تو ہم میں سے زندہ رکھے اسے اسلام پر زندہ رکھ.وَمَنْ تَوَفَّيْتَهُ مِنَّا فَتَوَفَّهُ عَلَى الْإِيْمَانِ اور جسے تو ہم میں سے وفات دے اس کو ایمان کے ساتھ وفات دے.اللَّهُمَّ لَا تَحْرِمْنَا أَجْرَهُ وَلَا تَفْتِنَا بَعْدَهُ - اے اللہ اس کے اجر و ثواب سے ہمیں محروم نہ رکھ اور اس کے بعد ہمیں کسی فتنہ میں نہ ڈال.دوسری دُعائے جنازہ اللَّهُمَّ اغْفِرْلَهُ وَارْحَمْهُ وَعَافِهِ اے اللہ تعالیٰ ! اس کو بخش دے اور اس پر رحم فرما اور اس کو معاف فرما وَاعْفُ عَنْهُ وَأَكْرِمْ نُزُلَهُ وَوَسِعُ مَدْخَلَهُ اور اس سے در گزر فرما اور اس کو عزت دے اور اُس کے داخل ہونے کی جگہ کشادہ بنا.وَاغْسِلْهُ بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ اور غسل دے اس کو پانی اور برف اور اولوں سے (21)

Page 25

وَنَقِّهِ مِنَ الْخَطَايَا اور صاف کر اس کو خطاؤں سے كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الْأَبْيَضُ مِنَ الدَّنَسِ جیسا کہ سفید کپڑا میل سے صاف ہوتا ہے.وَأَبْدِلْهُ دَارًا خَيْرًا مِّنْ دَارِهِ وَأَهْلًا خَيْرًا مِنْ أَهْلِهِ اور اس کو اس کے گھر کے بدلہ میں اچھا گھر عطا فرما.اور اہل اچھا اس کے اہل سے.وَزَوْجًا خَيْرًا مِنْ زَوْجِهِ وَادْخِلْهُ الْجَنَّةَ اور ساتھی اچھا اس کے ساتھی سے.اور اس کو بہشت میں داخل کر.وَاعِدُهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ عَذَابِ النَّارِ اور اس کو قبر کے عذاب سے اور آگ کے عذاب سے محفوظ رکھ.چند ضروری امور قبر لحد والی یاشق دار جائز ہے.امانتا دفن کرنا ہوتو حفاظت میت کیلئے لکڑی یا لوہے کے صندوق میں دفن کر سکتے ہیں.میت احتیاط سے قبر میں اُتارتے ہوئے کہا جائے بشم اللهِ عَلَى مِلَّةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.میت صندوق یا قبر میں ڈال کر چادر کے بند کھول کر میت کا منہ قبلہ کی طرف جھکا دیا جائے قبر تیار ہونے پر اجتماعی دُعائے مغفرت کی جائے.پسماندگان سے تعزیت اور صبر و حوصلہ کی تلقین کی جائے.تعزیت کی حالت تین دن تک رکھی جائے.البتہ عورت بیوہ ہونے کی صورت میں چار ماہ دس دن تک سوگ منائے.(22)

Page 26

قبرستان میں داخل ہونے کی دُعا السَّلَامُ عَلَيْكُمْ يَا أَهْلَ الْقُبُورِ سلامتی ہو تم پراے قبروں کے رہنے والو! يَغْفِرُ الله لَنَا وَلَكُمْ أَنْتُمْ سَلَفْنَا وَنَحْنُ بِالْأَثَرِ ہمیں اور تمہیں اللہ بخش دے.تم آگے آگے چلو اور ہم تمہارے پیچھے پیچھے آتے ہیں وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللهُ بِكُمْ لَاحِقُونَ اور ہم بھی اللہ چاہے تو تم سے ملنے والے ہیں.نفلی یں تهجد : نصف شب کے بعد پو پھٹنے تک تہجد کا وقت ہے.آٹھ رکعات پڑھی جائیں.وقت کم ہو تو دو بھی پڑھ سکتے ہیں.تراویح یہ دراصل تہجد کی قائمقام ہے.جو ماہِ رمضان المبارک میں عشاء کے بعد آٹھ رکعات پڑھی جاتی ہیں.تراویح میں قرآن سننے کا طریق صحابہ کے زمانہ سے ہے.اشراق: طلوع آفتاب کے بعد کچھ دن چڑھے تک دو سے چارنفل.چاشت: اشراق سے تھوڑی دیر بعد چار سے بارہ نوافل تک پڑھے جاتے ہیں.زوال : جب سورج ڈھلنا شروع ہو جائے تو دو سے چارنو افل.او بین: بعد مغرب سے اذان عشاء تک چھ فل.(23)

Page 27

استسقاء : قحط سالی اور قلت بارش میں کھلے میدان میں امام چادر اوڑھے.دو رکعت پڑھائے.قرآت اونچی ہو اور کے بعد ہاتھ اُٹھا کر امام الحاح سے دُعا کرائے.استخاره: اہم دینی و دنیوی کام شروع کرنے سے پہلے اس کے بابرکت ہونے اور کامیابی کی دعارات سونے سے پہلے دورکعت نفل پڑھے جاتے ہیں جس میں عام کے ساتھ ساتھ گریہ وزاری سے دُعا کی جاتی ہے.حاجت کوئی حاجت یا ضرورت پیش ہو تو دورکعت پڑھنے کے بعد دُعا کی جائے:.لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ الحَلِيمُ الْكَرِيمُ سُبْحَانَ اللهِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ کوئی عبادت کے لائق نہیں سوائے اللہ تعالیٰ کے جو تل والا عزت والا ہے پاک ہے اللہ تعالیٰ بڑے عرش والا ہے وَالْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ اور سب تعریف اللہ تعالیٰ کیلئے ہے جو تمام مخلوق کا پرورش کر نیوالا ہے.أسألك مُوْجِبَاتٍ رَحْمَتِكَ وَعَزَائِمٌ مَغْفِرَتِكَ میں چاہتا ہوں تجھ سے ان کاموں کی توفیق جو تیری رحمت کا موجب ہوں جن سے تیری بخشش ہو.وَالْغَنِيمَةَ مِنْ كُلِّ بِرٍ وَالسَّلَامَةَ مِنْ كُلِّ اثْمٍ اور ہر ایک نیکی کی غنیمت اور سلامتی ہر ایک گناہ سے.(24)

Page 28

لا تدع لى ذَنْبًا إِلَّا غَفَرْتَهُ وَلَا هَمَّا إِلَّا فَرَّجْتَهُ نہ چھوڑے تو میرا کوئی گناہ بجز بخش دینے کے اور نہ کوئی غم بجز دور کر دینے کے وَلَا حَاجَةً هِيَ لَكَ رِضًا إِلَّا قَضَيْتَهَا اور نہ کوئی حاجت جو تیری مرضی کے موافق ہے سوائے پورا کر دینے کے.يا ارحم الراحمين اے سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والے! صلوة التسبيح یہ حسب فرصت و توفیق روزانہ، ہفتہ، مہینہ، سال یا عمر میں ایک مرتبہ اوقات مکروہہ کے علاوہ کسی بھی وقت پڑھ سکتے ہیں.اس چار رکعت نفل کا طریق یہ ہے کہ ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ اور کوئی دوسری سورۃ پڑھنے کے بعد پندرہ دفعہ سُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلهِ وَلَا إلَهَ إِلَّا الله والله اكبر کہے پھر رکوع میں تسبیحات کے بعد ، رکوع سے کھڑے ہو کر تسمیع و تحمید کے بعد ہر سجدہ میں تسبیحات کے بعد ، دُعائے سجدتین کے بعد اور ہر رکعت کے دوسرے سجدہ کے بعد بیٹھ کر دس دس مرتبہ یہی مندرجہ بالا ذکر کرے.اس طرح ایک رکعت میں پچھتر باراور چار رکعتوں میں تین سو بار یہ ذکر دُہرائے.کسوف و خسوف اگر سورج یا چاند کو گرہن لگے تو مسجد یا کھلے میدان میں جمع ہو کر دو رکعت ادا کی جائے.قرآت بالجبر اور ہر رکعت میں دو دو رکوع ہوتے ہیں.(25)

Page 29

دیگر نوافل.ظہر ، مغرب اور عشاء کی آخری سنتوں اور وتروں کے بعد دو دو نفل اور مغرب کی سے پہلے دو نفل ہے.ہر اذان اور اقامت کے درمیان دو نفل 7.ہر وضو کے بعد دو نفل تحیۃ الوضو کے.جب مسجد میں داخل ہو تو دو نفل تحیۃ المسجد کے.سجدہ سہو اگر میں ایسی غلطی ہو جائے کہ میں شدید نقص پڑے مثلاً فرض کی ترتیب بدل جائے..کوئی واجب جیسے درمیانی قعدہ رہ جائے..رکعات کی تعداد میں شک پڑ جائے تو ان صورتوں میں سجدہ سہو لازم ہے یعنی بعد تحمیل سلام پھیرنے سے پہلے دو سجدے کئے جائیں.یا در ہے کہ اگر امام میں بھول جائے تو کوئی مقتدی توجہ دلانے کیلئے سُبحان الله کہے عورت صرف تالی بجائے اگر امام لوٹ آئے تو بہتر ورنہ مقتدی امام کی اتباع کرے آداب اور ضروری ہدایات آداب وضو کر کے کی ادائیگی کیلئے وقار اور ادب سے چل کر جائیں دوڑ کر میں شامل نہ ہوں.کیلئے جاتے ہوئے غور کر لیں کہ کن کن نیکیوں کا تحفہ خدا کے حضور لیکر جارہے ہیں.اور کس کس گناہ سے تو بہ کرنی ہے.(26)

Page 30

سے پہلے حاجات ضرور یہ سے فارغ ہو لینا چاہئے تاکہ توجہ سے ادا کی جاسکے.با جماعت میں صفیں بالکل سیدھی ہوں.صفوں میں کھڑے افراد کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں اور درمیان میں خالی جگہ نہ ہو.لوگ جب صفیں بنا ئیں اور انہیں اپنی صف سے اگلی صف میں خالی جگہ نظر آئے تو اسے پر کریں.شروع کرنے سے پہلے کی نیت پڑھیں وَجَهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَوتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ کا تمام عمل اطمینان اور وقار کے ساتھ ادا کریں.جلدی جلدی ادا نہ کریں.کے الفاظ ٹھہر ٹھہر کر اور سنوار کر ادا کریں اور توجہ کے الفاظ اور ان کے مطالب کی طرف رہے کوشش کریں کہ حتی الوسع ادھر ادھر کے خیالات ذھن میں نہ آئیں.میں ادھر اُدھر دیکھنا، اشارہ کرنا، باتیں کرنا ، باتیں سننا وغیرہ اور غیر ضروری حرکت کرنا منع ہے.ادا کرتے ہوئے کسی چیز کا سہارا لینا منع ہے اور نہ ہی ایک پاؤں پر زور دیکر کھڑا ہونا چاہئے.ہمیشہ چستی اور توجہ سے ادا کریں سستی اور کاہلی سے نہیں.با جماعت ادا کرتے ہوئے امام کی حرکت سے پہلے کوئی حرکت نہ کریں بلکہ امام کی مکمل پیروی کریں.سے فارغ ہونے کے بعد فورا نہیں اُٹھ جانا چاہئے بلکہ تھوڑی دیر ذکر الہی میں گزاریں.کوئی پڑھ رہا ہو تو اس کے پاس شور کرنا یا اونچی آواز میں باتیں کرنا منع ہے.(27)

Page 31

مقررہ وقت پر ادا کریں.جمعہ سے قبل خطبہ خاموشی سے سنیں.اگر کسی کو خاموش کروانا ہو تو بھی اشارہ کے ساتھ خاموش کرائیں.خطبہ کے دوران تنکوں اور کنکریوں سے بھی نہ کھیلیں کیونکہ خطبہ بھی جمعہ کا ہی حصہ ہوتا ہے..اگر کی صرف دو رکعات پڑھنی ہوں تو دوسری رکعت کے بعد درود اور دعائیں پڑھ کر سلام پھیر دے.اگر کی تین رکعتیں پڑھنی ہوں تو دوسری رکعت میں تشہد پڑھنے کے بعد اللہ اکبر کہ کر کھڑا ہو جائے.تیسری رکعت میں صرف سورۃ فاتحہ پڑھے اور رکوع وسجود سے فارغ ہو کر تشهد وغیرہ پڑھے اور سلام پھیر دے.اگر فرض کی چار رکعتیں پڑھنی ہوں تو پہلی دور کعتیں پڑھ کر بیٹھ جائے اور تشہد پڑھے.تیسری اور چوتھی رکعت میں صرف سورۃ فاتحہ پڑھے.اور چوتھی رکعت کے سجدوں سے فارغ ہو کر تشہد کیلئے بیٹھے اور درود اور دعاؤں کے بعد سلام پھیر دے.-۴- اگر سنتیں یا نفل چار پڑھنے ہوں تو ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد کوئی حصہ قرآن کریم کا پڑھے.امام سورۃ فاتحہ کے بعد دوسری سورۃ پڑھنے کیلئے بسم اللہ خواہ دل میں (سراً) پڑھے یا بلند آواز سے (جھرا ) پڑھے دونوں طرح درست ہے.اسی طرح آمین بھی آہستہ یا بلند آواز سے کہنا درست ہے.تشہد میں اَشْهَدُ أَنْ لا إلهَ إِلَّا الله کہتے وقت شہادت کی انگلی اٹھائے.انگلی اٹھانا مستحب ہے.رکوع کے وقت کمر سیدھی ہو اور نگاہیں نیچے سجدہ گاہ پر ہوں.رکوع پورے اطمینان سے (28)

Page 32

کیا جائے.رکوع کے بعد سیدھا کھڑا ہونا چاہئے.پھر اطمینان سے سجدہ کیا جائے.سجدہ میں جانے کیلئے گھٹنے زمین پر پہلے رکھے سوائے اس کے کہ کوئی مجبوری ہو.سجدہ کے وقت پیشانی، ناک، دونوں ہاتھ دونوں گھٹنے اور دونوں پاؤں کے پنجے زمین پر لگنے چاہئیں.کہنیاں زمین سے اونچی ہوں.باز و بغلوں اور رانوں سے الگ ہوں.ہاتھوں کی انگلیاں اکٹھی اور قبلہ رخ ہوں.اسی طرح پاؤں کی انگلیاں بھی ، پاؤں زمین سے اونچے نہ کرے.حضرت مسیح موعود علیہ السلام سینے پر ہاتھ باندھتے تھے.بعض لوگ ناف پر یا پیٹ پر باندھتے ہیں اس پر کوئی اعتراض نہیں.یہ جواز کی صورتیں ہیں.۱۰ میں اگر کچھ بھول جائے یا کسی قسم کی کمی بیشی کا خیال ہو تو یقینی حصہ سے پوری کرے.اور تشہد ، درود اور ماثورہ دعاؤں کے بعد سلام سے پہلے یا پیچھے دو سجدے سہو کرے.مثلاً شبہ ہو کہ تین رکعتیں پڑھی ہیں یا چار تو تین یقینی سمجھ کر ایک رکعت اور پڑھے -11 ۱۲.اور پھر سجدہ سہو کرے.امام اگر کوئی چیز بھول جائے یا غلطی کرے تو مقتدیوں کو چاہئے کہ سبحان اللہ کہیں.اگر امام اپنی غلطی کو نہ پہچانے تو امام کی اتباع کی جائے اور بعد غلطی سے مطلع کر دیا جائے.اگر امام کوئی آیت بھول جائے یا غلط پڑھے تو مقتدی اونچی آواز سے صحیح آیت پڑھ دیں.غلطی سے اگر کے ارکان کی ترتیب بدل جائے یا کا کوئی واجب رکن رہ جائے مثلاً درمیانی قعدہ تو سجدہ سہوضروری ہو جاتا ہے.مقتدی کی کوئی حرکت امام سے پہلے نہیں ہونی چاہئے.۱۳- اگر صرف ایک ہی مقتدی ہو تو امام کے دائیں طرف کھڑا ہو.جب دوسرا مقتدی آجائے تو وہ امام کے بائیں طرف کھڑا ہو.(29)

Page 33

۱۴.جس وقت امام سورۃ فاتحہ کے علاوہ کوئی حصہ قرآن کریم کا پڑھے تو مقتدی خاموش کھڑے رہ کر سنیں.آیات کو زبان سے نہ دہرائیں.البتہ سورۃ فاتحہ خلف امام سب کیلئے پڑھنا ضروری ہے.(ملفوظات جلد نہم ص ۴۳۶) ۱۵- ی کے سامنے سے گذرنا منع ہے اگر کوئی ی مسجد میں پڑھ رہا ہو تو ایک صف کی جگہ چھوڑ کر اس کے سامنے سے گذر سکتے ہیں.جو ی کھلی جگہ پڑھے اس کو چاہئے -17 کہ کوئی چیز اپنے سامنے رکھ لے.اسے سترہ کہتے ہیں.اگر کوئی شخص ایسے وقت میں جماعت میں شامل ہو جب امام ایک یا دورکعتیں پڑھ چکا ہو تو جتنی رکعتیں رہ گئی ہیں امام کے سلام پھیر لینے کے بعد پوری کرے.یعنی خود امام کے ساتھ سلام نہ پھیرے بلکہ کی تکمیل کیلئے کھڑا ہو جائے اگر ی پہلی یا دوسری رکعت میں شامل نہ ہو سکا ہو تو ایسی صورت میں جو رکعت یارکعتیں وہ پڑھے گا اس میں سورۃ فاتحہ کے علاوہ بھی قرآن کریم کا ایک حصہ پڑھنا ضروری ہے جو کم و بیش تین آیات کے برابر ہو.اس کیلئے یہ رکعتیں ابتدائی ہوں گی.-۱۷ اگر کوئی شخص وضو ٹوٹ جانے کی وجہ سے باجماعت سے الگ ہوا اور وضو کر نے کے بعد دوبارہ جماعت میں شامل ہو جائے تو جتنی رکعتیں رہ گئی ہیں وہ پوری کرے.اگر کوئی شخص اکیلا پڑھ رہا ہے اور پڑھتے پڑھتے وضوٹوٹ جائے تو اس کیلئے جائز ہے کہ وضو کر کے وہیں سے شروع کرے جہاں چھوڑی تھی بشرطیکہ کسی سے بات نہ کی ہو.بات کرنے کی صورت میں شروع سے پڑھنی ہوگی.۱.جو شخص رکوع میں امام کے ساتھ شامل ہو اس کی یہ رکعت ہوگئی رکوع کے بعد شامل ہونے والے کی وہ رکعت نہیں ہوتی.جب کھڑی ہو جائے تو اس خیال سے جماعت میں شامل ہونے سے رکے رہنا کہ رکوع میں شامل ہو جا ئیں گے درست نہیں جب ہو رہی (30)

Page 34

ہو تو فوراً اس میں شامل ہونا ضروری ہے.۱۹ میں شامل ہونے کیلئے بھاگ کر جانا درست نہیں.۲۰.اگر کسی شخص نے پہلے وقت کی نہ پڑھی ہو اور دوسرے وقت کی کھڑی ہوگئی ہوا یسی صورت میں اسے پہلے وقت کی پہلے پڑھنی چاہئے.اگر دوسرے وقت کی کا وقت اس قدر تنگ ہو گیا ہو کہ اگر پہلی پڑھے تو دوسری کا وقت گذر جائے گا تو ایسی صورت میں بعد والی پہلے ادا کرے اور جو پہلی اس کے ذمہ تھی اس کو پیچھے ڈال دے.۲۱- اگر کسی وقت امام دو وں کو جمع کرے اور ی کو علم نہ ہو کہ کونسی ہے اور وہ جماعت میں شامل ہو جائے تو اس کی وہ ہوگی جو امام کی تھی.اور دوسری بعد میں پڑھے مثلاً اگر امام عصر کی پڑھ رہا تھا اور ی اُسے ظہر سمجھ کر اس میں شریک ہوا تو وہ اس کی بھی عصر کی ہوگی اور ظہر کی قضاء وہ بعد میں ادا کرے گا.لیکن اگر ی کو علم ہو جائے کہ امام عصر پڑھ رہا ہے تو اُسے ظہر بہر حال پہلے پڑھنی چاہئے.اور پھر بعد میں عصر میں شریک ہو.-۲۲ - اگر کوئی مقتدی سنتیں پڑھ رہا ہو اور اس اثناء میں کھڑی ہو جائے تو اس کو چاہئے کہ فوراً سلام پھیر کر با جماعت میں شامل ہو جائے.اور سنتیں بعد میں پڑھ لے.۲۳ - اگر امام چار رکعت پڑھا رہا ہو اور وہ درمیانی تشہد بھول کر تیسری رکعت کیلئے کھڑا ہونے لگے.تو اگر اس کے گھٹنے سیدھے نہیں ہوئے اور وہ تشہد میں بیٹھ جائے تو سجدہ سہو کی ضرورت نہیں.لیکن اگر وہ تیسری رکعت کیلئے پورا کھڑا ہو گیا ہے تو تشہد کیلئے نہ بیٹھے.بلکہ تیسری رکعت پڑھے اور آخر میں سجدہ سہو کرے.جو شخص دورکعت پڑھ رہا تھا.بھول کر تیسری کیلئے کھڑا ہو گیا اور بعد میں اُسے یاد آ گیا کہ وہ پوری کر چکا ہے تو وہ اسی وقت بیٹھ جائے اور تشہد پڑھے اور اپنی پوری کرے.لیکن اگر اس نے تیسری رکعت کا رکوع کر لیا اور پھر یاد آیا.تو وہ فوراً تشہد کیلئے بیٹھ جائے اور آخر میں سلام سے پہلے سجدہ سہو کرے.(31)

Page 35

۲۴ - رکوع یا سجدہ کی حالت میں قرآن کریم کی کوئی آیت پڑھنا منع ہے.۲۵.جولوگ وقت کے امام کے منکر ہیں ان کے پیچھے پڑھنا منع ہے.حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:.” خدائے تعالیٰ نے مجھے اطلاع دی ہے تمہارے پر حرام اور قطعی حرام ہے کہ کسی مکفر اور مکذب یا متر ڈو کے پیچھے پڑھو بلکہ چاہئے کہ تمہارا وہی امام ہو جو تم میں سے ہو“.(روحانی خزائن جلد ۱۷ صفحه ۴۱۷) ۲۶.کا امام وہ ہونا چاہئے جسے قرآن کریم زیادہ حفظ ہو.اگر اس میں کئی لوگ برابر ہوں تو وہ ہو جوز زیادہ عالم اور فقیہ ہو.اگر اس میں بھی کئی برابر ہوں تو جو عمر میں بڑا ہو وہ امام ہو.اگر دوسری مسجد میں جائے جہاں پہلے سے امام مقرر ہے تو وہاں وہی امام ہوگا.سوائے اس کے کہ وہ دوسرے کو امامت کی اجازت دے.اسی طرح اگر کوئی شخص کسی کے مکان پر ملنے جائے تو مالک مکان امام ہوگا.سوائے اس کے کہ وہ دوسرے کو اجازت دے.قرآن کریم کے حفظ کے لحاظ سے نابالغ بھی امام ہوسکتا ہے.۲۷ - امام اور مقتدی ایک ہی سطح پر ہونے چاہئیں.لیکن اگر جگہ نہ ہو تو مقتدی امام سے اونچی یا نیچی جگہ پر کھڑے ہو سکتے ہیں بشرطیکہ کچھ مقتدی امام کے ساتھ برابر کی سطح میں موجود ہوں.۲۸ - مرد عورتوں کا امام ہو سکتا ہے خواہ مقتدی صرف عورتیں ہوں یا مرد اور عورتیں ملے جلے.عورت مردوں کی امام نہیں ہو سکتی.البتہ عورتوں کی امام ہو سکتی ہے جب مرد امام ہو اور مقتدی صرف ایک عورت ہو تو وہ اکیلی پیچھے کھڑی ہوگی.اگر مقتدی امام کی بیوی یا محرم ہو یعنی بہن، بیٹی وغیرہ تو وہ مرد کے ساتھ کھڑی ہوسکتی ہے.۲۹ - اگر امام مسافر ہو تو وہ دوگانہ پڑھے گا اور جو مقتدی مقیم ہیں وہ امام کے سلام پھیرنے کے بعدا اپنی مکمل کریں گے.۳۰.اگر امام کھڑے ہونے سے معذور ہوتو وہ بیٹھ کر بھی پڑھا سکتا ہے لیکن مقتدی اس کے (32)

Page 36

پیچھے کھڑے ہو کر پڑھیں گے..اگر امام کا پڑھاتے وقت وضو ٹوٹ جائے تو وہ مقتدیوں میں سے کسی کو امام بنائے اور آپ الگ ہو جائے.۳۱.کوئی مقتدی امام سے آگے ہوکر نہیں پڑھ سکتا.۳۳.میں مسنون دُعاؤں کے علاوہ اپنی زبان میں بھی دُعائیں کرنی چاہئیں.اس بارے میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:.” کے اندر اپنی زبان میں دُعا مانگنی چاہئے کیونکہ اپنی زبان میں دُعا مانگنے سے پورا جوش پیدا ہوتا ہے...کے اندر ہر موقعہ پر دعا کی جاسکتی ہے.رکوع میں، بعد تسبیح ، سجدہ میں بعد تسبیح ، التحیات کے بعد، کھڑے ہو کر ، رکوع کے بعد بہت دُعائیں کرو.تا کہ مالا مال ہو جاؤ“.( ملفوظات جلد نهم صفحه ۵۵) ۳۴.ایک وقت کی بھی اگر جان بوجھ کر ترک کی جائے تو یہ کفر کی حالت کو پہنچادیتی ہے.اس کیلئے بہت تو بہ اور استغفار کرنی چاہئے.اگر کسی بھول کی وجہ سے کوئی رہ جائے تو قضا ادا کرے اور استغفار و توبہ لازم ہے.میں کی جانے والی ایک دُعا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے پوچھا کہ میں کیا دُعا کروں؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا یہ دُعا پڑھا کرو: اللَّهُمَّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي ظُلْمًا كَثِيرًا وَلَا يَغْفِرُ النُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ اے اللہ میں نے اپنی جان پر بہت ظلم کیا.اور تیرے سوا کوئی گناہ معاف کرنے والا نہیں.فَاغْفِرْ لِي مَغْفِرَةً مِنْ عِنْدِكَ وَارْحَمْنِي (33)

Page 37

پس میری بخشش فرما اپنی جناب سے کامل بخشش اور مجھ پر رحم فرما.إِنَّكَ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ یقینا تو ہی بہت بخشنے والا اور بار بار رحم کرنے والا ہے.خطبہ نکاح کے مسنون الفاظ الحَمدُ لِلهِ نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِيْنُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ ہرحد کے لائق اللہ ہے ہم اس کی تعریف کرتے ہیں اور اس سے مد ما نگتے ہیں ،اس کی مغفرت کے طالب ہیں وَنُؤْمِنُ بِهِ وَنَتَوَكَّلْ عَلَيْهِ وَنَعُوذُ بِاللهِ مِنْ شُرُورِ اور اس پر ایمان لاتے ہیں اور اس پر توکل کرتے ہیں.اور نفس کے شرور اور اپنے انْفُسِنَا وَمِنْ سَيِّئَاتِ أَعْمَالِنَا مَنْ يَهْدِهِ اللهُ فَلَا مُضِلَّ لَهُ اعمال کے بدنتائج سے اس کی پناہ چاہتے ہیں.جسے اللہ ہدایت دے اسے کوئی گمراہ نہیں کرسکتا وَمَنْ يُضْلِلْهُ فَلَا هَادِيَ لَهُ طَ أَشْهَدُ أَنْ لَّا إِلَهَ إِلَّا اللهُ اور جس کو وہ گمراہ قرار دے اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا.میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وَاشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ اور گواہی دیتا ہوں کہ محمد اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں.أَمَّا بَعْدُ فَأَعُوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْطَنِ الرَّحِيمِ ازاں بعد میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں دھتکارے ہوئے شیطان سے.(34)

Page 38

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ ط اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بے حد کرم کرنے والا اور بار بار رحم کرنے والا ہے.ا يَأَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ اے لوگو! اپنے اس پر وردگار کا تقویٰ اختیار کرو جس نے تمہیں ایک ہی جان سے پیدا کیا وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالًا كَثِيرًا وَنِسَا اور اس سے اسکا جوڑا پیدا کیا اور ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں (دنیا میں ) پھیلائے وَاتَّقُواللهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالْأَرْحَامَنَ اور اللہ کا تقویٰ اختیار کرو کہ اسی کے ذریعہ تم آپس میں سوال کرتے ہو اور رشتہ داریوں کے متعلق.إِنَّ اللهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًاه یقینا اللہ تم پر نگران ہے.يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلًا سَدِيدًا اے ایماندارو! اللہ کا تقویٰ اختیار کرو اور سچی اور سیدھی بات کہو.يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وہ تمہارے اعمال کی اصلاح کرے گا اور تمہارے گناہوں کی مغفرت فرمائے گا، وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُوْلَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا اور جس نے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی وہ بہت بڑی کامیابی پا گیا.- يَايُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللهَ وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ اے ایماندارو! اللہ کا تقویٰ اختیار کرو اور ہر ایک جان غور کرے (35)

Page 39

ما قَدَّمَتْ لِغَي= وَاتَّقُوا الله کہ کل کیلئے اس نے کیا کیا ہے.اور اللہ کا تقویٰ اختیار کرو إِنَّ اللهَ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ یقینا اللہ تمہارے اعمال سے اچھی طرح باخبر ہے.مسنون خطبہ کے بعد حسب موقعہ محل کچھ وعظ کے بعد پہلے ولی نکاح سے اور پھر لڑ کے اور سے اصل پتہ اور حق مہر کا ذکر کرتے ہوئے ایجاب و قبول کرا کے دُعا کرائی جائے.نکاح فارم احتیاط سے دیکھنا چاہئے خصوصاً لڑکی ، اس کے دو گواہ والی نکاح اور لڑکے کے دستخطوں نیز حق مہر کے بارہ میں تسلی ضروری ہے.ارشادات زریں - ارقي الصَّلوةَ لِذِ گرمی (طه) یاد الہی کا ذریعہ ہے.- إِنَّ الصَّلوةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَوْقُوتًا ( النساء: ۱۴) یقینا مومنوں پر ایک بروقت ادا کئے جانے والا فرض ہے.* - الدُّعَاءُ مُخُ الْعِبَادَةِ (حدیث) دُعا کا مغز ہے.- الصَّلَوةُ مِعْرَاجُ الْمُؤْمِنِ ( حديث ) مومن کی معراج ہے..باجماعت ادا کرنے سے ثواب ۲۷ گنا زیادہ ہوتا ہے.(حدیث) ہے.دعا در حقیقت تلاش تدبیر کا نام ہے.یہ میں بے ذوقی کا علاج بھی دُعا ہے.اس سے آخر ذوق پیدا ہو جائے گا.( برکات الدعا) ہے.وں میں اپنے دین اور دنیا کیلئے دُعا کرو.(ملفوظات.جو خدا کے حضور میں گریاں رہتا ہے وہ امن میں رہتا ہے.( ملفوظات) - دنیا میں آئی لیکن دنیا سے نہیں آئی.( ملفوظات ) *.عبودیت کا ملہ کے سکھانے کیلئے بہترین معلم اور افضل ترین ذریعہ ہے.(ملفوظات ).پر (36)

Page 40

کار بند ہو جاؤ.اور ایسے کار بند بنو کہ تمہارا جسم تمہاری زبان بلکہ تمہاری روح کے ارادے اور جذ بے سب کے سب ہمہ تن ہو جائیں.( ملفوظات ).میرے نزدیک سب وظیفوں سے بہترین وظیفہ ہے.( ملفوظات) - حقیقت میں وہ شخص جو کو چھوڑتا ہے وہ ایمان کو چھوڑتا ہے.(ملفوظات ) - مغز اور روح وہ دُعا ہے جو ایک لذت اور سرور اپنے اندر رکھتی ہے.(ملفوظات).کو صرف جنتر منتر کی طرح نہ پڑھو بلکہ اس کے معانی اور حقیقت سے معرفت حاصل کرو.( ملفوظات ) دعائے استخارہ اللَّهُمَّ إِنِّي اسْتَخِيرُكَ بِعِلْمِكَ وَاسْتَقْدِرُكَ بِقُدْرَتِكَ اے اللہ میں تیرے علم کے ساتھ تجھ سے خیر طلب کرتا ہوں اور تیری قدرت کے ذریعہ قدرت طلب کرتا ہوں وَاسْتَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ الْعَظِيمِ فَإِنَّكَ تَقْدِرُ وَلَا أَقْدِرُ اور تجھ سے بڑا فضل مانگتا ہوں.کیونکہ تو طاقت رکھتا ہے اور میں طاقت نہیں رکھتا وَتَعْلَمُ وَلَا أَعْلَمُ وَأَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوبِط اور تو جانتا ہے اور میں نہیں جانتا اور تو تمام غیب کی باتوں کو اچھی طرح جانتا ہے.اللّهُمَّ إن كُنتَ تَعْلَمُ أَنَّ هَذَا الْأَمْرَ خَيْرَتي فِي دِينِي اے اللہ اگر تو جانتا ہے کہ یہ معاملہ میرے لئے بہتر ہے میرے دین وَمَعَاشِي وَعَاقِبَةِ أَمْرِى فَأَقْدِرُهُ لِي وَيَسْرُهُ لِى اور میری دنیوی زندگی اور میرے انجام کار میں تو اس کو میرے لئے مقدر فرمادے.اور میرے لئے آسان کر دے (37)

Page 41

ثُمَّ بَارِكْ لِي فِيهِ وَإِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هَذَا الْأَمْرَ شَرٌّي پھر میرے لئے اس میں برکت کے سامان پیدا فرما.اور اگر تو جانتا ہے کہ یقینا یہ معاملہ میرے لئے بڑا ہے في دِينِي وَمَعَاشِي وَعَاقِبَةِ أَمْرِى میرے دین اور دنیوی زندگی کیلئے اور میرے انجام کار میں، فَأَصْرِفُهُ عَتِي وَاصْرِفْنِي عَنْهُ پس اس کو مجھ سے ہٹا دے اور مجھے کو اس سے پھیر دے وَاقْدِرُ لِيَ الْخَيْرَ حَيْثُ كَانَ ثُمَّ ارْضِنِي بِهِ اور جہاں بھی بھلائی ہو اسے میرے لئے مقدر فرما دے پھر اس سے مجھ کو رضا عطا کردے.مشکلات دور ہونے کی دُعا اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ جَهْدِ الْبَلَاءِ وَدَرُكِ الشَّقَاءِ اے اللہ تعالیٰ میں تیری پناہ چاہتا ہوں تکلیف کی بلاء سے اور بدبختی کے آنے سے وَسُوءِ الْقَضَاءِ وَشَمَاتَةِ الْأَعْدَاءِ اور برے فیصلوں سے اور دشمنوں کے خوش ہونے سے.قبولیت صدقات کیلئے دُعا رَبَّنَا تَقَبَّلُ مِنَّا إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ اے ہمارے رب العزت قبول کر ہم سے.تو ہی سننے والا ، جاننے والا ہے.(38)

Page 42

شکریہ انعامات الہیہ وطلب توفیق کی دُعا رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَى اے میرے رب ! توفیق دے مجھے کہ میں تیرے انعامات کا شکر ادا کروں جو تو نے مجھ پر وَعَلى وَالِدَيَّ وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَهُ وَ اور میرے والدین پر کئے ہیں.اور یہ تو فیق بھی عطا فرما کہ ایسے نیک کام کروں جن سے تو راضی ہو أصْلِحْ لِي فِي ذُرِّيَّتِى إِنِّي تُبْتُ إِلَيْكَ وَإِنِّي مِنَ الْمُسْلِمِينَ اور میرے لئے میری اولاد کی اصلاح فرما.میں تیرے حضور تو بہ کرتا ہوں اور میں فرمانبرداروں میں سے ہوں.زیادتی علم کی دُعا رَبِّ زِدْنِي عِلْمًا اے میرے رب ! میرے علم میں ترقی دے.خدا کی قدوسیت اور اپنے ظلم کا اقرار لا إله إلا أنتَ سُبْحَنَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّلِمِينَ.تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے تو بے عیب ہے.یقیناً میں ہوں ظالموں میں سے.طلب کامیابی کی دُعا رَبَّنَا اتِنَا مِن لَّدُنكَ رَحْمَةً وَهَى لَنَا مِنْ أَمْرِنَا رَشَدًا.(39)

Page 43

اے ہمارے رب ! دے ہمیں اپنی جناب سے رحمت اور مہیا کر ہمارے لئے ہمارے کام کی کامیابیاں.والدین کے حق میں دُعا ربِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّينِي صَغِيرًا - اے میرے رب ! ان دونوں پر رحم فرما جیسا کہ انہوں نے مجھے پالا جبکہ میں بچہ تھا.طلب رحمت کی دُعا رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنْفُسَنَا وَإِنْ لَّمْ تَغْفِرْلَنَا وَتَرْحَمْنَا اے ہمارے رب! ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا.اور اگر تو ہمیں نہ بخشے گا اور نہ رحم فرمائے گا لَنَكُونَنَّ مِنَ الْخَسِرِينَ تو ہم نا کام ہو جائیں گے.قبولیت صداقت و انجام بخیر کی دعا رَبَّنَا إِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِيَّا يُنَادِي لِلْإِيْمَانِ أَنْ آمِنُوا بِرَبِّكُمْ اے ہمارے رب ! ہم نے ایک پکارنے والے کو سنا کہ وہ ایمان کی طرف بلاتا ہے کہ تم اپنے رب پر ایمان لاؤ، فَأَمَنَّا رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَكَفِّرْ عَنَّا سَيَّاتِنَا پس ہم ایمان لائے.اے ہمارے رب پس ہمارے گناہ بخش اور ہماری بد یاں ہم سے دو رکر دے (40)

Page 44

وَتَوَفَّنَا مَعَ الْأَبْرَارِهِ رَبَّنَا وَاتِنَا اور ہمیں نیکوں کے ساتھ موت دیکر نیکوں کیساتھ رکھیو.اے ہمارے رب! ہمیں دے مَا وَعَدُتَّنَا عَلَى رُسُلِكَ جس کا تو نے ہم سے رسولوں کی معرفت وعدہ دیا ہے وَلَا تُخْزِنَا يَوْمَ الْقِيمَةِ إِنَّكَ لَا تُخْلِفُ الْمِيعَادَ.اور ہمیں قیامت کے دن ذلیل نہ کیجیؤ.یقینا تو وعدہ کے خلاف نہیں کرتا.عذاب الہی سے بچنے اور طلب رحمت باری تعالیٰ کی دُعا ربَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِنْ نَّسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا اے ہمارے رب ! نہ مؤاخذہ کیجیؤ ہم سے اگر ہم بھول جائیں یا غلطی کھاویں رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَيْنَا إِصْرًا كَمَا حَمَلْتَهُ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِنَا اے ہمارے رب ! نہ رکھیو ہم پر بوجھ جیسا کہ تو نے ان لوگوں پر رکھا جو ہم سے پہلے تھے.ربَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهِ اے ہمارے رب نہ اُٹھوا ہم سے جس کی ہمیں طاقت نہیں وَاعْفُ عَنَّا وَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا اور درگز رفرما ہم سے اور بخش دے ہمیں اور رحم فرما ہم پر انت مولنا تو ہمارا آقا ہے فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَفِرِينَ پس ہماری مدد فرما کا فرلوگوں کے مقابلہ میں.(41)

Page 45

ہدایت کے بعد گمراہی سے بچنے کی دُعا ربَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا اے ہمارے رب نہ سمج ہونے دیجیو ہمارے دل بعد اسکے کہ تو نے ہمیں ہدایت دی وَهَبْ لَنَا مِن لَّدُنْكَ رَحْمَةً إِنَّكَ أَنْتَ الْوَهَّابُ.اور بخش ہمارے لئے اپنی جناب سے رحمت.یقینا تو بہت عطا کرنے والا ہے.ثابت قدمی اور کافروں پر مدد پانے کی دُعا رَبَّنَا أَفْرِغْ عَلَيْنَا صَبْرًا وَثَبِّتْ أَقْدَا مَنَا اے ہمارے رب ہم کو صبر دے اور ہمارے قدموں کو مضبوط کر دے وَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَفِرِينَ اور ہماری مددفر ما کا فرلوگوں کے مقابلہ میں.قبولیت دعا اور طریق عبادت کی دُعا رَبَّنَا تَقَبَّلُ مِنَّا إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ اے ہمارے رب ہم سے ( یہ خدمت) قبول فرما.یقینا تو ہی خوب سننے والا اور جاننے والا ہے.رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَيْنِ لَكَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِنَا أُمَّةً اے ہمارے رب ہمیں بنا اپنا فرمانبردار اور ہماری اولاد میں سے ایک فرماں بردار گروہ مُسْلِمَةٌ لَّكَ وَارِنَا مَنَاسِكَنَا وَتُبْ عَلَيْنَا بنا اپنے لئے اور ہمیں ہماری عبادت کے طریقے بتا اور فضل کے ساتھ توجہ فرما ہم پر.(42)

Page 46

إِنَّكَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ یقینا تو ہی فضل کے ساتھ توجہ فرمانے والا اور بہت رحم کر نیوالا ہے.دعوت الی اللہ میں کامیابی کی دُعا رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي وَيَسِرُ لِي أَمْرِى اے میرے رب ! میرا سینہ کھول دے.اور میرا کام مجھ پر آسان کر دے وَاحْلُلْ عُقْدَةً مِنْ لِسَانِي يَفْقَهُوا قَوْلِى وَاجْعَلْ لِي اور میری زبان کی گرہ دور فرما.تا کہ وہ میری زبان سمجھیں، اور میرے خاندان میں وَزِيرًا مِنْ أَهْلِى هُرُونَ أَخِي اشْدُدُ بِهَ أَزْرِى سے کسی کو میرا بوجھ بٹانے والا بنا.یعنی میرے بھائی ہارون کو.اسکے ذریعہ میری طاقت کو مضبوط کر وَاشْرِكَهُ فِي أَمْرِئُكَ نُسَبِّحَكَ كَثِيرًا اور اس کو میرے کام میں شریک فرما.تاہم تیری بہت تسبیح بیان کریں.وَنَذْكُرَكَ كَثِيرًا هِ إِنَّكَ كُنْتَ بِنَا بَصِيرًاه اور تجھے بہت یاد کریں.یقینا تو ہمیں خوب جاننے والا ہے.شفایابی کیلئے دُعائیں بِسْمِ اللهِ الْكَافِي بِسْمِ اللهِ الشَّافِي میں اللہ کے نام کیساتھ مدد چاہتا ہوں جو کافی ہے.میں اللہ تعالیٰ کے نام کیساتھ مدد چاہتا ہوں جو شافی ہے.(43)

Page 47

بِسْمِ اللهِ الْغَفُورِ الرَّحِيمِ بِسْمِ اللهِ الْبَرِّ الْكَرِيمِ میں اللہ تعالیٰ کے نام کیسا تھ مدد چاہتا ہوں جو غفور و رحیم ہے.میں اللہ کے نام کے ساتھ مدد چاہتا ہوں جو احسان کر نیوالا ہے.يَا حَفِيظٌ يَا عَزِيزُ يَارَ فِيْقُ يَا وَلِيُّ اشْفِنِي اے حفاظت کر نیوالے.اے غالب اے رفیق اے ولی تو مجھے شفاء دے.ثبات قدم اور حمت بالخیر کی دعا رلنا أفْرِغْ عَلَيْنَا صَبْرًا وَتَوَفَّنَا مُسْلِمِينَ.اے ہمارے رب ہم پر صبر نازل فرما اور ہم کو مسلمان ہونے کی حالت میں وفات دے عزیز واقارب کے حق میں دُعا رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ اے ہمارے رب! ہماری بیویوں کو اور ہماری اولا د کو ہمارے لئے آنکھوں کی ٹھنڈک وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا.بنا.اور ہمیں متقیوں کیلئے رہنما بنا.گناہوں سے نجات کی دُعا ا.سب سے عمدہ دعا یہ ہے کہ خدا تعالیٰ کی رضامندی اور گناہوں سے نجات حاصل ہو کیونکہ گناہوں ہی سے دل سخت ہو جاتا ہے اور انسان دنیا کا کیڑا بن جاتا ہے.ہماری دعا یہ ہونی چاہئے کہ خدا تعالیٰ ہم سے گناہوں کو جو دل کو سخت کر دیتے ہیں دور کر دے اور (44)

Page 48

اپنی رضامندی کی راہ دکھلائے.“ ( ملفوظات جلدے صفحہ : ۳۹) ۲ یا الہی! میں تیرا گنہگار بندہ ہوں اور افتادہ ہوں، میری راہنمائی کر “ ( ملفوظات جلد ۷ صفحه : ۲۲۶) ۳.”ہم تیرے گنہگار بندے ہیں اور نفس غالب ہے.تو ہم کو معاف فرما اور آخرت کی آفتوں سے ہم کو بچا.“ (بدر جلد ۲ نمبر ۳۰) ۴.” میں گنہگار ہوں اور کمزور ہوں.تیری دستگیری اور فضل کے سوا کچھ نہیں ہو سکتا تو آپ رحم فرما اور مجھے گناہوں سے پاک کر کیونکہ تیرے فضل و کرم کے سوا کوئی اور نہیں جو مجھے پاک کرے.“ (بدرجلد ۳ نمبر ۴۱) تسبیح و تحمید اور درود شریف سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ سُبْحَانَ اللهِ الْعَظِيمِ.اللہ تعالیٰ پاک ہے اپنی حمد کے ساتھ اللہ تعالیٰ پاک ہے بڑی عظمت والا ہے.اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ اے اللہ ! محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) پر اور آپ کی آل پر بڑی رحمتیں اور برکات نازل فرما.کھانا شروع کرنے کی دُعا بِسْمِ اللهِ وَعَلَى بَرَكَةِ اللهِ اللہ تعالیٰ کے نام سے اور اللہ تعالیٰ کی برکت کے ساتھ.(45)

Page 49

کھانا کھانے کے بعد کی دُعا الْحَمْدُ للهِ الَّذِي أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنَا مِنَ الْمُسْلِمِينَ.سب تعریفیں اللہ تعالیٰ کیلئے ہیں جس نے ہمیں کھلایا اور پلایا اور بنایا ہمیں مسلمانوں میں.دعوت کھانے کے بعد کی دُعا اللَّهُمَّ بَارِكْ لَهُمْ فِيمَارَزَقْتَهُمْ اے اللہ تعالیٰ برکت دے ان کو اس میں جو تو نے انہیں رزق دیا.گھر میں داخل ہونے کی دعا اللهم إلَى اسْتَلْكَ خَيْرَ الْمَوْجُ وَخَيْرَ الْمَخْرَج اے اللہ تعالیٰ میں تجھ سے بھلائی مانگتا ہوں گھر میں آنے کے وقت کی اور بھلائی گھر سے باہر نکلنے کے وقت کی.بسْمِ اللهِ وَلَجْنَا وَعَلَى اللهِ رَبَّنَا توكلنا اللہ تعالیٰ کے نام سے داخل ہوئے ہم اور اپنے رب العزت پر بھروسہ کیا ہم نے.گھر سے باہر جانے کی دُعا بِسْمِ اللهِ تَوَكَّلْتُ عَلَى اللهِ اللہ تعالیٰ کے نام کے ساتھ باہر جاتا ہوں.اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرتا ہوں.لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ اللہ تعالیٰ کی توفیق کے بغیر گناہ سے بچنے کی اور نیکی کر نیکی طاقت نہیں ہے.(46)

Page 50

اللهم إني أعوذبك أن أصل أو أصل اے اللہ تعالیٰ میں تیری پناہ چاہتاہوں کہ گمراہ ہو جاؤں یا گمراہ کیا جاؤں.أوْ أَظْلِمَ أوْ أَظْلَمَ أوْ أَجْهَلَ اَوْ يُجْهَلَ عَلَى یا ظلم کروں یا ظلم کیا جاؤں یا جہالت کروں یا کوئی مجھ پر جہالت کرے.چاند دیکھنے کی دُعا اللهُمَّ أَهِلَّهُ عَلَيْنَا بِالْأَمْنِ وَالْإِيْمَانِ وَالسَّلَامَةِ اے اللہ تعالیٰ ! دکھا ہم کو یہ چاند امن اور ایمان اور سلامتی کے ساتھ سفر پر جانے کی دُعا جب سواری پر سوار ہو اللہ اکبر اللہ سب سے بڑا ہے ) تین بار کہے اور پڑھے: سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا كُنَّالَهُ مُقْرِنِينَ پاک ہے وہ جس نے قابو میں کیا ہمارے لئے یہ اور نہ تھے ہم اسکو قابو میں لا نیوالے.وَإِنَّا إِلَى رَبَّنَا لَمُنْقَلِبُونَ اللَّهُمَّ إِنَّا نَسْئَلُكَ اور ہم اپنے رب العزت کی طرف لوٹ جانیوالے ہیں.اے اللہ ہم مانگتے ہیں تجھ سے.فِي سَفَرِنَا هَذَا الْبِرَّ وَالتَّقْوَى وَمِنَ الْعَمَلِ مَا تَرْضَى اس سفر میں نیکی اور تقویٰ اور ایسا عمل جو تو پسند کرے.اللَّهُمَّ هَوَنُنْ عَلَيْنَا فِي سَفَرِنَا هَذَا وَأَطُوعَنَّا بُعْدَهُ اے اللہ تعالیٰ آسان کر دے ہم پر یہ سفر اور لپیٹ دے ہمارے واسطے اسکی دوری.اللَّهُمَّ انْتَ الصَّاحِبُ فِي السَّفَرِ وَ الْخَلِيفَةُ فِي الْأَهْلِ (47)

Page 51

اے اللہ! تو ہی سفر میں ساتھی ہے اور اہل کا خلیفہ ہے لیلۃ القدر کی دُعا اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَلَى اے اللہ تعالیٰ تو معاف کرنے والا ہے معاف کرنے والے کو دوست رکھتا ہے پس معاف کر دے مجھے.بارش مانگنے کی دُعائیں (الف) اللهُمَّ سُفْيَانًا نَافِعًا.(ب) اللَّهُمَّ صَيْبًا نَافِعًا اے اللہ تعالیٰ برساز ور کا مینہ نفع دینے والا.اے اللہ تعالیٰ برساز دور کا مینہہ نفع دینے والا.(ت) اللّهُمَّ اجْعَلْهُ سَبَبَ رَحْمَةٍ وَلَا تَجْعَلْهُ سَبَبَ عَذَابٍ اے اللہ تعالیٰ ! بنادے اسے رحمت کا سبب اور نہ بنا عذاب کا سبب.زیادہ بارش روکنے کی دعا اللَّهُمَّ حَوَالَيْنَا وَلَا عَلَيْنَا اے اللہ تعالیٰ ! ہمارے اردگرد برسا، نہ برسا ہم پر.اللَّهُمَّ عَلَى الْأَكَامِ وَالظُّرَابِ اے اللہ تعالیٰ برساٹیلوں پر اور بلندی پر.وَالْجِبَالِ وَبُطُونِ الْأَوْدِيَةِ وَمَنَابِتِ الشَّجَرَةِ اور پہاڑوں پر اور وادیوں کے اندر اور درختوں کے اُگنے کی جگہ پر.(48)

Page 52

سيد الاستغفار سیدالاستغفار یہ ہے کہ تو کہے:.اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّي لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ ”اے اللہ تعالیٰ تو میرا رب العزت ہے نہیں کوئی معبود سوائے تیرے.خَلَقْتَنِي وَأَنا عَبْدُكَ وَأَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ تو نے مجھے پیدا کیا اور میں تیرا بندہ ہوں اور میں تیرے عہد اور تیرے وعدہ پر ( قائم ) ہوں مَا اسْتَطَعْتُ اَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ جہاں تک مجھ سے ہو سکا.میں تیری پناہ میں آتا ہوں اس کام کی برائی سے جو میں نے کیا أبوءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَى وَأَبُوءُ بِذَنْبِي میں تیرے حضور اقرار کرتا ہوں اس نعمت کا جو تو نے مجھ پر کی اور اقرار کرتا ہوں اپنے قصور کا فاليرين فإنه لا يغفر التكوب إلا أنت.پس تو مجھے بخش دے کیونکہ نہیں بخش سکتا گناہوں کو ( کوئی بھی ) تیرے سوا.“ سجدہ تلاوت کی دُعا قرآن شریف کی جن آیات میں سجدہ آتا ہے اُن کی تلاوت کے وقت یہ سجدہ کرنا چاہئے.اس کے لئے وضو ضروری نہیں.سجدہ میں تسبیحات مسنون کے علاوہ ان دعاؤں کا تکرار سے پڑھنا احادیث سے ثابت ہے:.(۱) سَجَدَ وَجْهِيَ لِلَّذِي خَلَقَهُ وَشَقِّ سَمْعَهُ وَبَصَرَهُ بِحَوْلِهِ وَقُوَّتِهِ.( ترمذی) ترجمہ:.میرا چہرہ سجدہ ریز ہے اُس ذات کے سامنے جس نے اسے پیدا کیا اور اپنی (49)

Page 53

خاص قدرت و طاقت سے اسے سننے اور دیکھنے کی قوت عطا کی.(۲) اللّهُمَّ اكْتُبْ لِي بِهَا عِنْدَكَ اَجْرًا وَضَعْ عَلَى بِهَا وِزُرًا وَاجْعَلْهَا لِي عِنْدَكَ ذُخْرًا وَتَقَبَّلُهَا مِنَى كَمَا تَقَبَّلْتَهَا مِنْ عَبْدِكَ دَاوَدَ ترجمہ: اے اللہ ! میرے لئے اس سجدہ کے ذریعہ اپنے پاس اجر لکھ لے اور مجھ سے اس کا بوجھ اُتار دے اور میرے لئے اپنے پاس ( ثواب کا ) ذخیرہ کر اور مجھ سے یہ سجدہ قبول کر جس طرح تو نے اپنے بندے داؤد سے قبول کیا.چھینک کے وقت کی دُعا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب کوئی شخص چھینک لے تو اسے الحمد الله" کہنا چاہئے جبکہ سُننے والا کہے پر حمك الله ( کہ اللہ تجھ پر رحم فرمائے ) پھر چھینک والا کے يَهْدِيكُمُ اللهُ وَيُصْلِحُ بالكُمْ ( کہ اللہ تمہیں ہدایت پر رکھے اور تمہاری حالت درست کرے).مسنون سلام ایک دفعہ ایک آدمی حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں آیا اور عرض کیا: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ (آپ پر سلامتی ہو ) حضور نے وَعَلَيْكُمُ السّلامُ (اور آپ پر بھی سلامتی ہو !) کہنے کے بعد فرمایا کہ اس شخص کو دس نیکیاں ملیں گی.پھر ایک اور آدمی نے آکر عرض کیا السّلامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ الله ( آپ پر سلامتی اور اللہ کی رحمت ہو ) حضور نے جواب کے بعد فرمایا اس کو بیس نیکیاں ملیں گی.پھر ایک تیسر اشخص آیا اس نے عرض کیا السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُه ( کہ آپ پر سلامتی ہو اور (50)

Page 54

اللہ کی رحمت نیز اسکی برکتیں !) حضور نے جواب کے بعد فر مایا کہ اسے تیس نیکیاں ملیں گی.گویا اپنے بھائی کیلئے جس قدر زیادہ الفاظ اور محبت و خلوص کے ساتھ دعا کی جائے اسی قدر زیادہ ثواب ہوتا ہے.فضیلت دعا ا.دُعا میں اللہ تعالیٰ نے قو تیں رکھی ہیں.خدا نے مجھے بار بار بذریعہ الہامات کے یہی فرمایا ہے کہ جو کچھ ہو گا دعاہی کے ذریعہ ہو گا.ہمارا ہتھیار تو دعا ہی ہے اور اسکے سوا کوئی ہتھیار میرے پاس نہیں جو کچھ ہم پوشیدہ مانگتے ہیں خدا اس کو ظاہر کر کے دکھا دیتا ہے.“.اکثر لوگ دعا کی اصل فلاسفی سے ناواقف ہیں اور نہیں جانتے کہ دعا کے ٹھیک ٹھکانے پر پہنچنے کے واسطے کس قدر توجہ اور محنت درکار ہے.دراصل دعا کرنا ایک قسم کی موت اختیار کرنا ہے.“.” کے اندرا اپنی زبان میں دعائیں مانگنی چاہئیں کیونکہ اپنی زبان میں دُعامانگنے سے پورا جوش پیدا ہوتا ہے.کے اندر ہر موقع پر رکوع وسجود تسبیح کے بعد بہت دعائیں کرو.“ دعا ایک علاج ہے جس سے گناہ کی زہر دور ہو جاتی ہے.“ یا.” میں دعائیں اپنی زبان میں مانگو جوطبیعی جوش کسی کی مادری زبان میں ہوتا ہے وہ ہرگز غیر زبان میں پیدا نہیں ہوسکتا.( ملفوظات جلد ۴ صفحہ :۲۹) دعا کا سلسلہ ہر وقت جاری رکھوا اپنی میں جہاں جہاں رکوع وسجود میں دعا کا موقعہ ہے دعا کرو اور غفلت کی کو ترک کر دو.رسمی کچھ ثمرات مترتب نہیں لاتی.“ ( ملفوظات جلد ۳ صفحه : ۱۷۶).انسان کو چاہئے کہ اپنے عیبوں کو شمار کرے اور دعا کرے پھر اللہ تعالیٰ بچاوے تو بچ سکتا ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ مجھ سے دعا کرو میں مانوں گا.“ ( ملفوظات جلد ۳ صفحہ: ۵۷۳) (51)

Page 55

.”سب سے عمدہ دعا یہ ہے کہ خدا تعالیٰ کی رضا مندی اور گناہوں سے نجات حاصل ہو.کیونکہ گناہوں ہی سے دل سخت ہو جاتا اور انسان دنیا کا کیڑا بن جاتا ہے.ہماری دعا یہ ہونی چاہئے کہ خدا تعالیٰ ہم سے گناہوں کو جو دل کو سخت کر دیتے ہیں دور کر دے اور اپنی رضامندی کی راہ دکھلائے.( ملفوظات جلد چہارم صفحه :۳۰) ”خدا نے مجھے دعاؤں میں وہ جوش دیا ہے جیسے سمندر میں ایک جوش ہوتا ہے.“ ( ملفوظات جلد ۳ صفحه : ۱۲۷)." حضرت یعقوب علیہ السلام...چالیس برس تک...دعائیں کرتے رہے...آخر چالیس برس کے بعد وہ دعا ئیں کھینچ کر یوسف علیہ السلام کو لے ہی آئیں.“ 66 (ملفوظات جلد ۲ صفحه : ۱۵۲).دعا صرف زبان سے نہیں ہوتی بلکہ دعاوہ ہے کہ جو منگے سومر ر ہے مرے سومنگن جا.“ ( ملفوظات جلد ۵ صفحه : ۱۰۷).دعا میں بھی جب تک سچی تڑپ اور حالت اضطراب پیدا نہ ہو تب تک وہ بالکل بے اثر اور بیہودہ کام ہے.“ ( ملفوظات جلد ۵ صفحه : ۴۵۵) (52)

Page 56

سورۃ العصر.یہ سورۃ مکی ہے اور بسم اللہ سمیت اسکی چار آیات ہیں.بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ وَالْعَصْرِه إِنَّ الْإِنْسَانَ لَفِي خُسْرٍ (میں) اللہ کا نام لیکر جو بے حد کرم کر نیوالا (اور) بار بار رحم کر نیوالا ہے ( پڑھتا ہوں ) میں ( محمد کے زمانہ کو شہادت کے طور پر پیش کرتا ہوں (کہ) یقینا ( نبیوں کا مخالف ) انسان ( ہمیشہ ہی ) گھاٹے میں ( رہتا) ہے.إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّلِحَتِ مگر وہ لوگ جو (انبیاء پر ) ایمان لے آئے اور ( پھر ) انہوں نے ( موقعہ کے ) مناسب حال عمل وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِہ کئے اور صداقت کے اصولوں پر قائم رہنے کی آپس میں ایک دوسرے کو تلقین کی اور (پیش آمدہ مشکلات پر صبر سے کام لینے کی ) ایک دوسرے کو ہدایت کرتے رہے (ایسے لوگ کبھی بھی گھاٹے میں نہیں پڑ سکتے ) سورۃ الفیل.یہ سورۃ مکی ہے اور بسم اللہ سمیت اسکی چھ آیات ہیں.( میں اللہ کا نام لیکر جو بے حد کرم کر نیوالا (اور ) بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيمِ بار بار رحم کر نیوالا ہے ( پڑھتا ہوں) أَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِأَصْحَب (اے محمد) کیا تمہیں معلوم نہیں کہ تمہارے ربّ نے ہاتھی (استعمال کرنے ) والوں کے ساتھ کیسا سلوک کیا.الْفِيلِه المْ يَجْعَلْ كَيْدَهُمْ فِي تَضْلِيلٍ کیا (ان کو حملہ سے قبل ہلاک کر کے ) ان کے منصو بہ کو باطل نہیں کر دیا.وَأَرْسَلَ عَلَيْهِمْ طَيْرًا أَبَابِيْلَه اور اس کے بعد ان ( کی لاشوں ) پر جھنڈ کے جھنڈ پرندے بھیجے.(53)

Page 57

(جو) ان (کے گوشت) کو سخت قسم کے پتھروں پر ترْمِيهِمْ بِحِجَارَةٍ مِّنْ سِجيل مارتے ( اور نوچتے) تھے.فَجَعَلَهُمْ كَعَصْفٍ مَّا كُولٍ سواس کے نتیجہ میں اس نے انہیں ایسے بھوسا کی طرح کر دیا جسے جانوروں نے کھالیا ہو.سورۃ الکوثر.یہ سورۃ مکی ہے اور بسم اللہ سمیت اسکی چار آیات ہیں بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الْكَوْثَرَه فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرُه إِنَّ شَانِئَكَ هُوَ الْأَبْتَرُه ( میں اللہ کا نام لیکر جو بے حد کرم کر نیوالا (اور ) بار بار رحم کر نیوالا ہے ( پڑھتا ہوں ) (اے نبی ! ) یقینا ہم نے تجھے کوثر عطا کیا.سوتو (اس کے شکریہ میں ) اپنے رب کی ( کثرت سے ) عبادت کر اور اسی کی خاطر قربانیاں کر اور یقین رکھ کہ تیرا مخالف ہی نرینہ اولاد سے محروم ثابت ہوگا.سورۃ الفلق.یہ سورۃ مدنی ہے اور بسم اللہ سمیت اسکی چھ آیات ہیں ( میں ) اللہ کا نام لیکر جو بے حد کرم کر نیوالا (اور ) بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ بار بار رحم کر نیوالا ہے( پڑھتا ہوں ) (ہم ہر زمانہ کے مسلمان سے کہتے ہیں کہ) تو ( دوسرے لوگوں سے ) کہتا چلا جا کہ میں مخلوقات کے رب سے (اس کی ) پناہ طلب کرتا ہوں.اسکی ہر مخلوق کی ( ظاہری و باطنی) برائی سے بچنے کیلئے) قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَيه مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَه وَمِن شَرِ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَه اور اندھیرا کرنے والے کی ہر شرارت سے بچنے کیلئے ) جب وہ اندھیرا کر دیتا ہے.ومِنْ شَرِ النَّقْتُتِ فِي الْعُقَدِه اور تمام ایسے نفوس کی شرارت سے بچنے کیلئے بھی) جو ( با ہمی تعلقات کی ) گرہ میں (تعلق تڑوانے کی نیت سے ) پھونکیں مارتے ہیں.(54)

Page 58

و مِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَه اور ہر حاسد کی شرارت سے ( بھی ) جب وہ حسد پر مثل جاتا ہے.سورۃ الناس.یہ سورۃ مدنی ہے اور بسم اللہ سمیت اسکی سات آیات ہیں (میں) اللہ کا نام لیکر جو بے حد کرم کر نیوالا (اور ) بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ ه قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ مَلِكِ النَّاسِه اله النَّاسِ.مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِه بار بار رحم کر نیوالا ہے ( پڑھتا ہوں ) (ہم ہر زمانہ کے مسلمان سے کہتے ہیں کہ) تو ( دوسرے لوگوں سے ) کہتا چلا جا کہ میں تمام انسانوں کے رب سے (اس کی) پناہ طلب کرتا ہوں.( وہ رب ) جو تمام انسانوں کا بادشاہ (بھی) ہے اور تمام انسانوں کا معبود ( بھی ) ہے میں اسکی پناہ طلب کرتا ہوں ) ہر وسوسہ ڈالنے والے کی شرارت سے جو ( ہر قسم کے وسوسے ڈال کر ) پیچھے ہٹ جاتا ہے الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ ( اور ) جو انسانوں کے دلوں میں شبہات پیدا کر مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ دیتا ہے خواہ وہ (فتنہ پرداز ) مخفی رہنے والی ہستیوں میں سے ہو.خواہ عام انسانوں میں سے ہو.(55)

Page 59

کلمات طیبات ! کلمه طیبه لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ مُحَمَّدٌ رَّسُولُ اللهِ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں حضرت محمد صلعم اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں.کلمہ شہادت أشْهَدُ أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اُس کا کوئی شریک نہیں وَاشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد (صلی شما ایہ پتہ ) اس کے بندے اور اُس کے رسول ہیں.کلمہ تمجید سُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ پاک ہے اللہ تعالیٰ اور تمام تعریف اللہ تعالیٰ کے لئے ہے اور اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وَاللهُ أَكْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا اور اللہ تعالیٰ ہی سب سے بڑا ہے.اور گناہ سے بچنے اور نیکی کرنے کی طاقت بِاللهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيمِ اللہ تعالیٰ ہی دیتا ہے جو بلندشان والا ہے.(56)

Page 60

کلمه توحید لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں.اس کا کوئی شریک نہیں.لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ يُقِي وَيُمِيتُ اُسی کی بادشاہت ہے اور اسی کی تمام تعریف ہے وہی زندہ کرتا ہے اور وہی مارتا ہے وَهُوَ حَى لا يَمُوتُ أَبَدًا ذُو الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ.اور وہی ہمیشہ کے لئے زندہ ہے اور اُس پر کبھی موت نہیں ہے وہ بڑی عظمت اور بزرگی والا ہے.بِيَدِهِ الْخَيْرُ.وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ہر قسم کی بھلائی اسی کے ہاتھ میں ہے.اور وہی ہر شے پر قادر ہے.کلمه استغفار اسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّي مِنْ كُلِّ ذَنْبٍ أَذْنَبْتُهُ میں اللہ تعالیٰ کی بخشش مانگتا ہوں جو میرا رب ہے تمام گناہوں سے جو مجھ سے ہوئے ہیں عَمَدًا أَوْ خَطَأً سِرًّا أَوْ عَلَانِيَةً جان بوجھ کر یا بھول کر پوشیدہ یا کھلے طور پر واتُوْبُ إِلَيْهِ مِنَ الذَّنْبِ الَّذِي أَعْلَمُ اور اُن سے میں تو بہ کرتا ہوں اُسی کے حضور اُس گناہ سے جو مجھے خود معلوم ہے وَمِنَ اللبِ الَّذِي لَا أَعْلَمُ اور اُس گناہ سے جو مجھے معلوم نہیں.//// (57)

Page 61

إلكَ التَ عَلامُ الْغُيُوبِ در حقیقت غیب کا علم اے عالم الغیب تجھ کوہی ہے.وَسَارُ الْعُيُوْبِ وَغَفَّارُ اللُّكُوبِ اور گناہوں کی پردہ پوشی بھی تیرے ہی اختیار میں ہے اور گناہوں کو معاف کرنے والا بھی تو ہی ہے وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيمِ اور گناہوں سے بچنے اور نیکی کرنے کی قوت بجز اللہ تعالیٰ بلند شان والے کی مدد کے کہیں بھی نہیں ہے.(58)

Page 61