Khatam-ul-Anbiya

Khatam-ul-Anbiya

خاتم الانبیأ

حضرت محمد مصطفیٰ احمد مجتبیٰ ﷺ اور صوفیا و اولیا امت کے ایمان افروز ارشادات
Author: Other Authors

Language: UR

UR
فیضان ختم نبوت

ختم نبوت کے موضوع پر جماعت احمدیہ کا لٹریچر روز اول سے دلیل اور استناد پر مشتمل ہے۔ زیر نظر کتابچہ مولانا دوست محمد شاہد صاحب کا تیار کردہ ہے جس میں امت محمدیہ کے 47 بزرگ اور نامور ہستیوں کے ایمان افروز، غیر فانی اور مقدس ارشادات و فرمودات کا بیان ہے جن کا مطالعہ موضوع کی وضاحت اور مبنی برحق کیمپ کی تعیین میں معین ومددگار ہے۔ کتابچہ کے شروع میں ایک مفید چارٹ بنا کر بتا یا گیا ہے کہ یہ قول کس بزرگ ہستی کا ہے، ان کا مقام مرتبہ کیا تھا، وہ کس زمانہ میں ہو گزرے ہیں اور ان کا قول کتاب کے کس صفحہ پر موجود ہے۔


Book Content

Page 1

تم الانبيا م محمد مصطف المتنبي صلى اله علي لما و صوفيا واولا انسى ایمان افروز ارشادات ح خ

Page 2

} خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطف احمد مجتبی صلی ال ام المانيا والاتح ایمان افروز ارشادات

Page 3

اُن بزرگ تا موسیقیوں کے نام جن کے ایمان افروز غیر فانی اور مقدس ارشادات و فرمودات اس رسالہ کی زینت ہیں.اللہ تعالیٰ ان پر ہمیشہ بے شمار رحمتیں نازل فرمائے.آمین نمبرشمار نام مقام زبانه صفحه ۱تا ۵ احادیث نبویہ صلے اللہ علیہ وسلم ) سید نا حضرت علی ابن ابی شیر خدا حجتہ اللہ علی الارض طالب کرم اللہ وجہہ داما در سول اور خلیفہ رسول عربی حضرت عائشہ صد ایمہ منی تو حضرت ابو بکر صدیق کی اجتهاد جگر گوشہ رسول کائنات کی زو بهم محترم اور ام المومنين اور شریعت کے نصف علم

Page 4

نمبر شمار نام A مقام کی امین حین سے علیم دین سیکھنے کا خود پیغمبر خدا نے امت مسلمہ کو ارشاد فرمایا.زمانه صفحہ حضرت محمد بن سیرین حمد ال علی شهره آفاق معتبر اسلام متوئی پر حمه الله علیها حضرت جعفر صادق علیہ اسلام قرن اول کے باکمال بندگ ولادت اور اہل تشیع کے چھٹے امام وفات یار حضرت امام باقر کے خلف اکبر اور حضرت سید الشہدا امام حسین علیہ السلام کے پڑ پوتے ۱۱۱۰ حضرت شیخ ابی جعفر محمدبن علی مصنف الکمال الدین متولی اور بن الحسن بن موسی بن بابویہ جو بھی صدی ہجری کے مشہور القمي الصدوق رحمة الله عليه وممتاز مجتهد ۱۳۱۲ حضرت ابو جعفر حمد بن حسن قدیم شیعه بزرگ دختر اور استونی هے طوسی رحمتہ اللہ علیہ مذہب امامیہ کے مستند مجتہد رحمہ FIA ۱۲ حضرت علامه را احب اصفهانی امام تغیر و گفت متوفی سند رحمتہ اللہ علیہ

Page 5

نمبر شمار نام 1944 16 مقام زمانہ صفحه حضرت الشیخ سید عبد القادر پیر پیران مسلسلہ قادریہ کے بانی ولادت *341 جیلانی قدس سرہ اور آسمان طریقت کے آفتاب وفات ال اور ہے و ماہتاب ١٠ حضرت امام فخرالدین از ی متکلم اسلام اور مفتر قرآن ولادت به ۱۳ رحمتہ اللہ علیہ ×118.وفات ۵۶۰۲ ۱۸ تا ۲۲ حضرت محی الدین ابن عربی الشیخ الاکبر چھٹی صدی ہجری کے ولادت ۶۱۱۹۵ رحمۃ اللہ علیہ ممتاز سپانوی نخسر اور مشوار وفات ۶۳۸ طریقت هر ۶۱۲۴۰ ۲۳ حضرت مولانا جلال الدین سرتاج اولیاء جن کی مثنوی ولادت رومی رحمتہ اللہ علیہ فارسی میں قرآن مجید کی بہترین وفات ۲ تشریح تسلیم کی بجاتی ہے.۲۲ حضرت امام تقی الدین سبکی آٹھویں صدی کے عالم کبیر متوٹی رحمہ اللہ علیہ ۱۶۱۲۷۳ IA ۲۵ حضرت صوفی عبد الرزاق مشارح فصوص الحکم (مولفہ نویں صدی ہجری ۱۹ قاشانی رحمتہ اللہ علیہ حضرت ابن عربی ۲۶ حضرت علامہ عبد الرحمن بن اسلام میں فلسفہ تاریخ کے ولادت ٤١٣٩٣٢

Page 6

نمبر شمار نام مقام فرمانه صفحه مخلدون المغربي رحمہ اللہ امام اور شہور مورخ جن کی وفات یار علي بلند پای شخصیت پر مغربی نا کو بھی ناز ہے.حضرت سید عبدالکریم جیلانی عارف ربانی رحمہ اللہ علیہ ولادت ۲۱ 0246 ۲۸ حضرت علامہ شہاب الدین دیار حجاز کے بیل القد مفتی متولی ہی ھے ابن حجر الہیثمی رحمتہ اللہ علیہ ۹ تا ۳۱ حضرت امام عبد الوہاب دنیائے اسلام کے مشہور و متوی ہے شعرانی رحمتہ اللہ علیہ.معروف صوفی اور صنف جن کی اکثر کتابیں تصوف کے معارف گریز ہیں.وسیع النظر عمارت ہیں محقق و فاضل - ۶۱۵۶ ۲۱ حضرت امام محمد ہرگجراتی بر صغیر پاک و ہند کے مشہور ولادت ۳ ۲۳ الالالالالالالا رحمۃ اللہ علیہ تحدث 718.9 وفات ٩٨٦هـ [FIDZA] تا ۳ نفر ملا علی القاری رحمتہ ال عليه العام بلی سری شاری مشکوة شریف متوئی ه ۲۳ ۲۳ ۳۵ حضرت شیخ احمد فاروقی مجدد الف ثانی - امام ربانی

Page 7

نمبر شمار نام منتظام زبانه صفحه سرہندی رحمتہ اللہ علیہ قطب الاقطاب وفات ۳۳ اهر وفات تاكليني حضر الوان على بن ابرام من الشيخ الجليل وتر کبیر ستاد کليني ۶۱۶۲۴ حضرت محمدباقر حمدالله اقر مجلس حجم اللعلم شیخ الاسلام مستند دوران متوفی لاله ۳۸ حضرت محمد بن عبد الباقی مالکیہ فرقہ کے امام - شارح بن نوست امری زرقانی مواہب لدنیہ (می آخر حضرت رحمتہ اللہ علیہ شهاب الدین ابو العباس احمد بن محمد قسطلانی مصنف ارشاد المساری شر صحیح بخاری ۴۰۰۳۹ حضرت شاہ ولی اللہ امام الہند - محدث مجدد ولادت کے دہلوی رحمۃ اللہ علیہ صدی دواز دہم تکلم صوفی وفات ام و مصنف اور ہندوستان میں قرآن مجید کے پہلے فارسی مترجم حضرت شاہ رفیع الدین حضرت شاہ عبد القادر اور حضرت شاہ عبد العزیز اور 149 حضرت شاہ عبد الغنی آپ ۲۸ PA

Page 8

نمبر شمار نام مقام ہی کے صاحبزادے ہیں.زمانہ حضرت مرزا مظہر جان جانا تصوف اور شعر و ادب ولادت رحمۃ اللہ علیہ.کے شہسوار نقشبندی بزرگی اور زبان اُردو کے محسن عظیم.وفات ۱۱۸۰۲ صفحه ۲۹ ۴۲ ۴۳) حضرت علامی شهاب الدین مفسر قرآن موتو تغییر ولادت ۳۰۵۱۳۱۴ الستيد محمود الوسی رحمہ اللہ " روح المعانی " وفات ۱۲۷۰ھ ۶۱۸۵۴ ۲۲، ۴۵ حضرت مولانامحمد قاسم نانوتوی بانی دارالعلوم دیوسن ولادت ۳ ۳۱ FLATY رحمۃ اللہ علیہ جانشین حضرت شاہ عبد العربی وفات ۱۳۹۷ متكلم مناظر و مصنف - FIAA.۴۶ ۴۷ حضرت مولانا ابو الحسنات اہل سنت کے ممتاز و ولادت ۱۳۶۴ ۳۲ عبد الحی لکھنوی رحمتہ اللہ مغفرو عالم بحر علوم المعقول و جبر فنون FINA وفات ١٣٠٢هـ FIAAY المنقول "

Page 9

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ O ستید الکائنات فخر موجودات نور دو عالم حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ کا فرمان مبارک ہے :- اني عبد الله في ام الكتاب لخاتم النبيين و ان أدم لمنجدل في طينته مسند احمد بن حنبل جلد ؟ ما مرتبہ حضرت امام احمد بن حنبل ۲۴۱ ولادته وفات ) یک اللہ کا بندہ ہوں اور اُس وقت سے ام الکتاب میں خاتم النبیین ہوں جبکہ آدم ابھی مستی میں ہی تھے." قال موسى يا رب اجعلني نبي تلك الامة قال

Page 10

بیت نديها منها قال فاجعلنى من امته قال استقد واستاخر سا جمع بينك وبينة في دار الجلال الخصائص الكيراى جلد یا صفحه ۱ مرتبه امام اهل التحقيق ورئيس ذوى التدقيق عمدة الائمه المتقدمين والمتاخرين وخاتمة الحفاظ المديين الامام الكبير العالم الشهير علامہ جلال الدین 911 سیوطی ولادت وفات ) ۶۱۴۴۵ ترجمه از مولانا حکیم الامت اشرف علی صاحب تھالوی ) موسی علیہ السّلام نے عرض کیا اے رب مجھ کو اس اُمت کا نبی بنا دیجئے ارشاد ہوا اس اُمت کا نبی اِسی میں سے ہو گا معرض کیا کہ تو مجھ کو ان (محمد) کی است میں سے بنا دیئے.ارشاد ہوا کہ تم پہلے ہو گئے وہ پیچھے ہوں گے البتہ تم کو اور ان کو دارالجلال (جنت) میں جمع کر دوں گا.روایت کیا اس کو حلیہ ہیں.ترجمه از نشر الطیب ص ۲۶ موقفه از مولانا اشرف علی صاب تھانوی ولادت وفات ) (٣ ور عن علي ابن ابى طالب لما توفى ابراهيم ارسل

Page 11

النبي صلى الله عليه وسلّم الى امه مارية فجاءته وغسلته وكفنته وخرج به وخرج الناس معه فدفنه و ادخل صلعم يده في قبره فقال اما و الله انه لنبي ابن نبي ا الفتاوی الحدیثیه ۲۵ از علامه ابن حجر عسقلانی و ولادت کی وفات سمر حضرت علی ابن ابی طالب سے روایت ہے کہ جب فرزند رسول حضرت ابراہیم انتقال فرما گئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی والدہ ماریہ کو بلا بھیجا وہ آئیں انہیں غسل دیا اور کفن پہنایا.رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم انہیں لے کر باہر نکلے لوگ بھی آپ کے ساتھ نکلے حضور نے انہیں دفن کیا پھر اپنا ہاتھ ان کی قبر میں داخل کیا پھر فرمایا خدا کی قسم ابلے شک یہ ضرور نبی اور نبی کا بیٹا ہے." فيكم النبوة والمملكة قاله للعباس اکثر العمال مرتبہ حضرت شیخ علاء الدین علی متقی متوفی ) رسول خدا صلے اللہ علیہ وسلم نے حضرت عباس سے فرمایا کہ تم لوگوں میں نبوت بھی ہو گی اور سلطنت بھی.

Page 12

ابو بكر افضل هذه الامة الا ان يكون نبي ركنوز الحقائق في حديث خير الخلائق از علامہ عبد الروؤف منادی متوفی سا ره ) ١٩٢١ حضرت ابو بکر اس امت میں سب سے افضل ہیں بجز اس کے کہ کوئی نبی پیدا ہو.ويحصر نبي الله عيسى واصحابه....فيرغب نبی اللہ عیسی و اصحابه....ثم يهبط نبي الله عيلى واصحابه....فيرغب نبي الله عيسى واصحابه الى الله صحیح سلم باب ذکر الدقبال مرتبہ حضرت امام مسلم بن حجاج عساكر الدین متوقى ) دوبارہ آمد پر عیسی نبی اللہ اور اس کے صحابی دشمن کے نرغہ میں محصور ہو جائیں گے.پھر عینی نبی اللہ اور ان کے صحابہ شہدا کے حضور رجوع کرینگے

Page 13

پھر عیسی نبی اللہ اور ان کے صحابی ایک خاص جگہ اُتریں گے....پھر عیسی نبی اللہ اور ان کے صحابی خدا تعالیٰ کی جناب میں تفریح کے ساتھ رجوع کریں گے.شیر خدا حجتہ اللہ علی الارض علی المرتضی خلیفہ چہارم کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں :.الخاتم لما سبق والفاتح لما انغلق ر نهج البلاغة ورق ما مرتبه الشريف المرتضى متوفی ) آنحضرت صلے اللہ علیہ وسلم پچھلے فیضان کے ختم کرنے والے اور بند کیا لال کے جاری کرنے والے ہیں.، ام المومنین سیدنا حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :."قولوا انه خاتم النبيين ولا تقولو الانبي بعده ر تفسیر در منشور جلده ما مرتبہ الشیخ الامام العلامه

Page 14

جلال الدین سیوطی ولادت مر وفات مهم ۱۱۴۴۵ قولوا انه خاتم الانبياء ولا تقولو الا نبي بعده تكمل مجمع البحار عباد ها از حضرت امام شیخ محمد طاہر گجراتی ولادت وفات ) ۰۹۱۴ +4 آنحضرت صلی اللہ علیہ سلم و خاتم النبین تو ہو مگر یہ نہ ہو کہ آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا.شہرہ آفاق معتبر اسلام حضرت امام ابن سیرین (متوفی سن) فرماتے ہیں:." يكون في هذه الامة خليفة خير من إلى بكير و عمر قيل خير منهما قال قد كاد يفضل على بعض الانبياء MAY ا جميع الكرامه صدا از حضرت نواب صدیق حسن خانصات قنوجی مجددا الحديث ولادت وفاته MAPA اس امت میں ایک خلیفہ ہو گا جو حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی اللہ عنہما سے بھی بڑا ہو گا.اس پر آپ سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ان دونوں سے بھی

Page 15

بڑا ہو گا ؟ حضرت امام ابن سیرین نے جواب دیا کہ قریب ہے کہ وہ بعض نبیوں سے بھی بڑا ہو.اہل تشیع کے چھٹے امام اور قرآن اقال کے بالکمال بزرگ حضرت امام جعفر صادق (ولادت اور وفات یا اے ابراہیمی نسل کی نعمتوں (رسالت و امامت ) کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا :- " فَكَيْفَ يُقِرُونَ فِي آلِ اِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلَامُ وَيُنْكِرُونَة في الِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ (الصافی فی شرح اصول الکافی جلد 1 از علامه سر آمد محدثین ملا خلیل رحمہ اللہ الجليل ) عجیب بات ہے کہ لوگ ان نعمتوں کا وجود آل ابراہیم میں تو تسلیم کرتے ہیں لیکن آل محمد میں ان کا انکار کرتے ہیں.1.چوتھی صدی ہجری کے مشہور شیعہ مفتر و مجتہد حضرت الشیخ ابی جعفر محمد ین علی بن انس بن موسی بن یا تو یہ القمی الصدوق (متولی سیاسی یہ فرماتے

Page 16

توز فَالهُدَاةُ مِنَ الاَنْبِيَاءِ وَالْأَوْصِيَاءِ لَا يَجُونُ انْقِطَاعُهُمْ مَا دَامَ التَّكْلِيفُ مِنَ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ لازما لِلْعِبَادِ (اکمال الدین ۳۷۵) ترجمہ :.جب تک بندے اللہ تعالیٰ کے احکام کے مکلف ہیں تب تک ہدایت کی طرف راہنمائی کرنے والے نبیوں اور ومیوں کا القطاع جائز نہیں.11 آیت فَوَهَب لى رَبِّي حُكْمًا وَجَعَلَنِي مِنَ الْمُرْسَلِينَ کے متعلق لکھا ہے کہ امام مہدی یہ کہیں گے اور اس آیت کو اپنے اوپر چسپاں کریں گے.اکمال الدینی ما بر این نظر نام انگر و اد ا کی وفات (IP آيت يُلْقِي الروح مِنْ أَمْرِهِ عَلَى مَنْ يَشَاءُ کے بارے میں قدیم شیعه بزرگ و مختصر اور مذہب امامیہ کے مستند تند حضرت ابو جعفر محمد بن سین طوسی (متوفی ) فرماتے ہیں :.سے ہی ہیں

Page 17

قيل الروح الوحى....وَقِيلَ إِنَّ الرُّوح ههنا النبوة عن السدي ( تفسیر مجمع البیان جلد من ٣ ) بعض نے اس آیت میں الروح سے مراد وحی لی ہے بسدی کہتے ہیں کہ اس جگہ نبوت مراد ہے ١٣ آيت يبنى ادم إما يَا تِيَنَّكُمْ رُسُلُ مِنْكُمْ کے متعلق شید تغیر میں لکھا ہے :.فَقَالَ يَا بَني ادم هو خطاب يعم جميع المكلفين من بني ادم من جاءه الرسول منهم ومن جازان ياتيه الرسول (مجمع البیان زیر آیت مذکورہ) ترجمہ : اللہ تعالی نے بنی آدم کا لفظ رکھا ہے جس سے تمام مکلف انسان مراد ہیں.وہ بھی جن کے پاس رسول آپکے اور وہ بھی جن کے پاس رسول آسکتا ہے.

Page 18

(۱۴ = حضرت امام راغب اصفہانی (متوفی با ) فرماتے ہیں :." قال الراغب ممّن انعم عليهم من الفرق الاربع في المنزلة والثواب النبي بالنبي والصديق بالصديق والشهيد بالشهيد والصّالح بالصالح البحر المحيط جلد ۳ ص۲۸ موقفہ حضرت بن حیان ولادت د وفات ۴۳۹) ترجمہ : امام راغب نے کہا ہے یعنی الہ تعالیٰ ان چار گروہوں کو درجہ اور شاب میں شامل کر دے گا جن پر اس نے انعام کیا ہے اس طرح کہ اللہ اور آنحضرت صلے اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کر کے نبی بننے والے کو پہلے نبی کے ساتھ شامل کر دے گا اور اطاعت کر کے صدیق بننے والے کو پہلے صدیق کے ساتھ شامل کر دے گا اور اسی طرح شہید بننے والے کو پہلے شہید کے ساتھ سلادے گا اور بصالح کو پہلے صالح کے ساتھ ملا دے گا.10) پیر پیران حضرت غوث الاعظم شیخ عبد القادر جیلانی قدس سره

Page 19

ا :.ولادت اور وفات یا فرماتے ہیں :- " أوتي الأَنْبِيَاءُ اِسْم النَّبوة وَأُوتِينَا اللقب حجر علينا اسم النبي مَعَ انَ الحقِّ تعالى يخبرنا في سرائرنا بمعاني كلامه وكلام رسول سلالم ويسمى صاحب هذا المقامِ من انبياء الاولياء pripr الیواقیت والجواهر جلد از حضرت امام عبد الوہاب شعرانی متوفی ) انبیاء کو تونہی کا نام دیا گیا ہے اور ہم انتی نصب نبوت پاتے ہیں.ہم سے النبی کا نام روکا گیا ہے با وجود اس کے کہ خدا تعالیٰ ہمیں خلوت میں اپنے کلام اور اپنے ریسکول کے کلام کے معانی سے خبر دیتا ہے اور یہ مقام رکھنے والا انسان انبیاء الاولیاء میں سے ہوتا ہے." قال النبيُّ صلى الله عليه وسلم لا يكمل المؤمن ایمانه حتى يريد لاخيه المسلم ما يريده لنفسه هذا قول اميرنا ورئيسنا وكبيرنا وقائدنا و سفيرنا وشفيعنا مقدم النبيين والمرسلين

Page 20

۱۲ والصديقين من زمان أدم عليه السلام الى يوم القيامة الفتح الرباني والفيض الرحماني من مجموعه ملفوظات حضرت پیران پیر غوث صمدانی سید عبد القادر جیلانی مرتب خلیفہ عالم حضرت شیخ ابن المبارک قادری عطیه همین مصر (ترجمه از مولانا عبد العزیز حنفی القادری مرید خاص مولانا شیخ عبد الرحيم چشتی قادری ) :- " حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ارشاد فرمایا لا یکمل المومن ايمانه حتى يريد لاخيه المسلم ما يريده لنفسه ( ایمان دار کا ایمان کامل نہیں یہاں تک کہ اپنے بھائی مسلمان کے لئے وہی چیز نہ چاہیے جو چیز اپنے لئے چاہتا ہے) یہ ہے فرمان ہمارے امیر اور سردار اور بزرگ اور بہشت کی طرف لے جانے والے کا ہمارے سفیر اور شفاعت کرنے والے نبیوں اور رسولوں اور صدیقوں کے پیشوا کا کر جو آدم علیہ السلام کے زمانہ سے قیامت تک ہوں گے.مذکورہ بالا اپنی کا ارشاد ہے.اردو ترجمه کتاب فتح الربانی - ناشر تاجران کتب قومی منزل نقش بند یہ کشمیری بازار لاہور )

Page 21

16 مشہور مفتی اسلام حضرت امام فخرالدین رازی (ولادت بر وفات و فرماتے ہیں:.۱۵۰ " فالعقل خاتم الكل والخاتم يجب ان يكون افضل الاتراى ان رسولنا صلى الله عليه وسلم لما كان خاتم النبيين كان افضل الانبياء عليهم الصلوة والسلام والانسان لما كان خاتم المخلوقات الجسمانيه كان افضلها فكذالك العقل لما كان خاتم الخلج الفائضة من حضرة ذي الجلال كان افضل الخلع واكملها تغییر کبیر امام رازی جلد علا صلا۳) ترجمہ : اور عقل تمام خلعتوں کی خاتم ہے اور خاتم کے لئے واجب ہے کہ وہ افضل ہو.دیکھو ہمارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین ہوئے تو سب نبیوں سے افضل قرار پائے اور انسان جسمانی مخلوقات کا خاتم قرار پانے کے باعث سب سے افضل ٹھہرا.اسی طرح عقل جب ان خلعتوں کی نماتم ہے تو ضرور ہے کہ وہ ان رہے افضل و اکمل ہو.

Page 22

۱۴ IA چھٹی صدی ہجری کے ممتاز ہسپانوی صوفی الشیخ الاكبر حضرت محی الدین ابن عربی ولادت وفات ) فرماتے ہیں : " فما ارتفعت النبوة بالكلية لهذا قلنا انما ارتفعت نبوة التشريع فهذا معنى لانبي بعدة (فتوحات مکیہ جلد ۲ ص ۲) ترجمہ : نبوت ملی طور پر بند نہیں ہوئی اسی لئے ہم نے کہا کہ صرف تشریعی نبوت بند ہے پس لا نبی بعدی کے یہی معنی ہیں.19 " ان النبوة التى انقطعت بوجود رسول الله صلى الله عليه وسلم انها هي نبوة التشريع لامقامها فلا شرع يكون ناسخا لشرعه صلى الله عليه وسلم ولا يزيد فى شرعه حُكما أخر وهذا معنى قوله صلى الله عليه وسلم إن الرسالة والنبوة قد انقطعت فلا رسول بعدی

Page 23

۱۵ ولا نسبتی ای لانبی بعدی يكون على شرع يخالف شرعی بل اذا كان يكون تحت حكم شريعتي " (فتوحات مکیہ جلد ۲ ص) ترجمہ :.جو نبوت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے آنے سے منقطع ہوئی ہے وہ صرف تشریعی نبوت ہے نہ کہ مقام نبوت پس اب کوئی شرع نہ ہو گی جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شرع کی ناسخ ہو اور نہ آپ کی شرع میں کوئی نیا حکم بڑھانے والی شریع ہوگئی اور یہی معنے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس قول کے ہیں کہ رسالت اور نبوت منقطع ہو گئی ہے پس میرے بعد نہ کوئی رسول ہو گا نہ نبی یعنی مراد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اس قول سے یہ ہے کہ آپ ایسا نبی کوئی نہیں ہو گا جو میری شریعیت کے مخالف شریعت، پر ہو بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا.٢٠ فالنبوّة سَارِيَةً إلى يوم القيامة في الخلق وان كان التشريع قد انقطع فالتشريع جُزْء من اجزاء النبوة ا فتوحات مکیه جبار من باب ۷۳)

Page 24

14 ترجمہ : یہ نبوت مخلوق میں قیامت تک جاری ہے اگرچہ شریعیت کا لانا منقطع ہو گیا.پس شریعت کا لانا نبوت کے اجزاء میں سے ایک جزو ہے.(٢١ فكان من كمال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان الحق آلة بالانبياء في المرتبة وزاد على ابراهيم بِأَنَّ شَرعَهُ لا يُنْسَخُ ا فتوحات مکیه جلد اول ۵۲۵ ( ترجمہ : یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کمال ہے کہ آپ نے درود شریف کی دعا کے ذریعہ اپنی آل کو مرتبہ میں انبیاء سے ملا دیا اور حضرت ابراہیم سے بڑھ کر آپ کو یہ شرف حاصل ہوا کہ آپ کی شریعت کبھی منسوخ نہ ہو گی.(٢٢ ور فقطعنا ات في هذه الامة من لحقت درجته درجة الانبياء في النبوة عند الله لا في التشريع (فتوحات مکیہ جلد اول ماه )

Page 25

ترجمہ :.پس ہم نے درود شریف سے قطعی طور پر جان لیا ہے کہ اس اقت میں ایسے اشخاص بھی ہیں جن کا درجہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک نبوت میں انبیاء سے مل گیا ہے وہ شریعت لانے والے نہیں ہیں.(۲۳) سرتاج اولیاء آفتاب طریقت حضرت مولانا جلال الدین رومی (ولادت وفات ) فرماتے ہیں :.مکر کن در راه نیکو خدمتے تا نبوت یابی اندر اتنے (مثنوی دفتر پنجم) اسے انسان نیکی کی راہ میں کوئی ایسی نیکی بجا لا کہ تجھے اُمت کے اندر نبوت میں جائے.بهر این خاتم شده است او که بجود مثل اونے بو دو نے خواہت ربود چونکه در صنعت بر د استاد دست ئے تو گوئی ضخیم صنعت بر تو است (مثنوی دخترت مشم)

Page 26

۱۸ آنحضرت صلے اللہ علیہ وسلم اس وجہ سے خاتم ہیں کہ سخاوت یعنی نسیض پہنچانے میں نہ آپ جیسا کوئی ہوا ہے نہ ہوگا.جب کوئی کاریگر اپنی صنعت میں انتہائی کمال پر پہنچے تو اسے مخاطب ! کیا تو یہ نہیں کہتا کہ تجھ پر کاریگری ختم ہو گئی.۲۴ حضرت امام تقی الدین سبکی (متوفی ) فرماتے ہیں :.۷۵۶ ۱۱۳۵۵ يكون نبو ته ورسالته عامة لجميع الخلق من زمن أدم الى يوم القيامة ويكون الانبياء واسمهم كلهم من امته فالنبى صلحہ نبي الانبياء الاعدام اسيولى بحوالہ تحذیر الناس ما از مولانا محمد قاسم صاحب نانوتوی بانی دیو بند طاحت رفات ) CLAPP ترجمہ :.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت و رسالت ساری مخلوقات کے لئے ہے اور آدم کے زمانہ سے لے کر قیامت تک ہے اور سب نبی اور ان کی امتیں آنحضرت کی امت میں داخل ہیں پس آنحضرت صلی اللہ علیہ سلم نبی الانبیاء یعنی نلیوں کے نبی ہیں.

Page 27

14 (۲۵) نویں صدی ہجری اور پندرھویں صدی عیسوی کے ممتاز صوفی حضرت عبدالرزاق قاشانی فرماتے ہیں :." المهدى الذى يجى في أخر الزمان فانه يكون في الاحكام الشرعية تابعا لمحمد صلى الله عليه وسلم وفى المعارف والعلوم والحقيقة تكون جميع الانبياء والأولياء تابعين له كلهم ولا يناقض ما ذكرناها لأن باطنه باطن محمد عليه السلام ( شرح فصوص الحكم مطبوعہ مصر مش ۳ ) مہدی جو آخری زمانہ میں آئے گا وہ احکامِ شرعیہ میں تو محمد رسول اللہ صلے اللہ علیہ وسلم کے تابع ہوگا اور معارف ، علوم اور حقیقت میں تمام انبیاء اور اولیاء سب کے سب اس کے تابع ہوں گے کیونکہ جمہوری کا باطن مستند رسول اللہ کا باطن ہوگا.٢٤ مورخ اسلام علامہ عبد الرحمن بن خلدون (ولادت اس مشر و شهر ونات ۶۱۳۳۲

Page 28

فرماتے ہیں :." فيفسرون خاتم النبيين باللبنة حتى الملت البنيان ومعناه النبي الذي حصلت له النبوة الكاملة" (صوفیائے کرام خاتم النبیین کی تفسیر موجب ایک حدیث نبوی اینٹ سے بیان کرتے ہیں یہاں تک کہ اس اینٹ نے عمارت مکمل کر دی اور اس سے مراد وہ نہی ہے جس کو نبوت کا مسلہ حاصل ہوئی." ويمثلون الولاية في تفاوة مراتبها بالنبوة ويجعلون صاحب الكمال فيها خاتم الولاية الى حائز الرتبة التي هي خاتمة الولاية كما كان خاتم الانبياء حائزا للمرتبة التي هي خاتمة النبوة " مقدمه ابن خلدون ط ۲ ، ۲۳) علماء ربانی، ولایت کی مثال نبوت سے قرار دیتے ہیں اور ولایت میں نامع کمالات کو خاتم الولایت کہتے ہیں جو ولایت کے انتہائی مرتبہ کو گھیرنے والا ہوتا ہے جس طرح خاتم الانبیا نبوت کے انتہائی مرتبہ کا احاطہ کرنیوالا ہے.

Page 29

۲۷ عارف ربانی حضرت سید عبدالکریم جیلانی (ولادن فرماتے ہیں :." فانقطع حكم نبوة التشريع بعده وكان محمد صلی الله عليه وسلم خاتم النبيين لانه جاء بالكمال ولم يجى احد بذالك ر الانسان الكامل باب ۳۶ جلد را منه آنحضرت صلے اللہ علیہ وسلم کے بعد تشریعی نبوت کا حکم منقطع ہوا ہے اور اس طرح محمد صلی الہ علیہ وسلم خاتم النبین ہیں کیونکہ آپ کمال کولائے ہیں مگر کوئی اور اس کمال کو نہیں لایا.PA حضرت علامہ شہاب الدین ابن حجر سلیمی ( متوفی فرماتے ہیں :.71047 " يوحى اليه عليه السلام وحى حقيقى كما له علیہ کی منیر مسیح محمدی کی طرف پھرتی ہے.

Page 30

۲۲ فی حدیث مسلم ) روح المعانی جلدی من) آنے والے سیج پر جیسا کہ مسلم شریف میں مذکور ہے وہی حقیقی کا مندل ٢٩ مشہور صوفی و متاز متکلم حضرت امام عبد الوہاب شعرانی (متوئی 1967 فرماتے ہیں :." فان مطلق النبوة لم يرتفع وانما ارتفع نبوّة التشريع فقط الیواقیت والجواهر جلدي من ٣ ) ترجمہ :.یاد رکھو کہ مطلق نبوت نہیں اُٹھی صرف شریعت والی نبوت اُٹھ گئی ہے." فمازال المرسلون ولا يزالون في هذه الدار الكن من باطنية شرع محمد صلى الله عليه وسلم ولكن اكثر الناس لا يعلمون (اليواقيت والجواهر جلد افت)

Page 31

۲۳ ترجمہ: پہلے بھی مرسلین دُنیا میں رہے اور آئندہ بھی اس دنیا میں رہیں گے مگر یہ حو صلے اللہ علیہ وسلم کی شریعت کی باطنیت سے ہونگے لیکن اکثر لوگ اس حقیقت کو نہیں جانتے.(٣١ فيرسل وليا ذا نبوة مطلقة ويلهم بشرع محمد صلى الله عليه وسلم ويفهمه على وجهه اليواقيت والجواهر يحمل من البحث ) حضرت کی نبوت مطلقہ کے ساتھ ولی بنا کر بھیجے جائیں گے.ان پر تشریعیت محمدیہ الہاما نازل ہو گئی اور آپ اُس کو ٹھیک ٹھیک سمجھیں گے.٣٢ 41 محمدت امت حضرت امام محمدطاہر گجراتی (ولادت وفات ، فرماتے ہیں :.* هذا الضيَّاً لا ينا في حديث لا نبى بعدى لانه ارا دلا نبي ينسخ شرعه حضرت عائشہ کے قول سے حدیث لا نبی بعدی کی مخالفت نہیں

Page 32

ہوتی کیونکہ آنحضرت صلے اللہ علیہ وسلم کی مراد یہ ہے کہ ایسانہی نہ ہوگا جو شریعت کو منسوخ کر دے.(تکملہ مجمع البحاره ) ٣٣ بر صغیر پاک و ہند کے مایہ ناز محدث شاری مشکواۃ شریف و شهورا امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری (متوئی یہ فرماتے ہیں:.مع هذا هذا لو عاش ابراهيم وصار نبيا وكذا لو صار عمر نبيا لكانا من اتباعه عليه السلام لعيسى والخضر والياس عليهم السّلام فلا يناقض قوله خاتم النبيين اذ المعنى الله لا يأتي نبي بعده ينسخ ملته ولم يكن من امته" ( موضوعات كبير من ) بایں ہمہ یہ بات بھی ہے کہ اگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادہ) ابراہیم زندہ رہتے اور نبی بن جائے نیز حضرت عمر یہ بھی نہی ہو جاتے تو وہ دونوں بھی حضرت علیمی، حضرت خضر اور حضرت الیاس کی طرح آنحضرت صلے اللہ علیہ وسلم کے تابع نبیوں میں سے ہوتے ہیں حدیث رلو عاش لگانا صديقاً نبيا ، اللہ تعالیٰ کے قول خاتم النبیین کے ہرگزہ مخالف نہیں کیونکہ

Page 33

۲۵ خاتم النبیین کے تو یہ معنے ہیں کہ آنحضرت کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں ہو سکتا جو آپ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا اُمتی نہ ہو.ورد " لا نبى بعدى معناه عند العلماء لا يحدث بعدة نبي بشرع ينسخ شرعة " ر الاشاعت فی اشراط الساعة“ ملام ترجمہ :.حدیث میں لانبی بعدی کے جو الفاظ آئے ہیں اسکے معنی علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی ایسی شریعت لے کر پید انہیں ہوگا جو آنحضرت صلے اللہ علیہ وسلم کی شریعت کو منسوخ کرتی ہو.دو اقول لا منافاة بين ان يكون نبيا ويكون تابعاً لنبينا صلى الله عليه وسلم فی بیان احکام شریعته واتقان طريقته ولو بالوحى اليه كما يشير اليه قوله صلى الله عليه وسلم لو كان موسى حيا لما وسعه الا اتباعى أى مع وصف النبوة والرسالة

Page 34

۲۶ والا قمع سلبهما لا يفيد زيادة المزيّة " ر مرقاۃ شرح مشكاة جلد منه ) میں کہتا ہوں کہ حضرت مسیح موعود کے نبی ہونے کے یہ امر منافی نہیں کہ وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے تابع ہو کہ آپ کی شریعت کے احکام بیان کریں اور حضور کے طریقوں کو مضبوط اور تختہ کریں.اگرچہ وہ یہ کام اس وحی الہی سے کریں جو اُن پہ نازل ہو گی جیسا کہ اس کی طرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا قول اشارہ کرتا ہے کہ اگر موسیٰ زندہ ہوتے تو انہیں میری پیروی کے سوا کوئی چارہ نہ ہوتا.مراد یہ ہے کہ وصف نبوت اور رسالت کے ساتھ تابع ہوتے ورنہ نبوت و رسالت کے سلب ہو جانے کے بعد تابع ہونا آنحضرت صلے اللہ علیہ وسلم کی افضلیت کو ظاہر نہیں کرتا.حضرت شیخ احمد فاروقی سرہندی مجدد الف ثانی (ولادت دارد وفات ) فرماتے ہیں :.کوالا ۶۱۶۲۴ حصول کمالات نبوت مرتا بعال را بطریق تبعیت و وراثت بعد از بیست وخاتم الرسل علیہ وعلى جميع الانبياء والمرسل الصلوة والتحیات منائی خاتمیت او نیست...فلا تكن

Page 35

۲۷ من الممترين (مکتوبات امام در باقی جولد را مکتوب ما ۳۵ ۴۳۲۵ ترجمہ : حضرت خاتم الرسل صلے اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے بعد آپ کے متبعین کا آپ کی پیروی اور وراثت کے طور پر کمالات نبوت کا حاصل کرنا آپ کے خاتم الرسل ہونے کے منافی نہیں، لہذا اسے مخاطب ! تو شک کرنے والوں میں سے نہ ہو.۳۷ اہل تشیع کے قدیم ملت حضرت الشیخ الجلیل اور اسی علی بن ابراہیم تھی اتنا کلینی فرماتے ہیں :.(الف) ما بعث الله نبيا من لدن ادم إلا و يرجع الى الدنيا فينصر رسول الله و امیر المومنين ( تفسير القمي صا) (ب ) فرمود که آن وقتے خواهد بود که حق تعالیٰ جمع کند در پیش روئے او پنجمیران و مومنان را تا یاری کنند در رایا 7% ر حق این امر تاریخ اسلام حمد بار ایسی بات ما تمام نبی دوبارہ دنیا میں آئیں گے اور رسول اللہ اور امیر المومنین (مدی

Page 36

۲۸ ٣٨ علیہ السلام ، کی نصرت کریں گے.حضرت امام محمد بن عبد الباقی زرقانی (متوفی ) فرماتے ہیں :.الخاتم...بفتح التاء وكسرها...اما بفتحهما فمعناه احسن الانبياء خلقا وخلقا لاله صلى الله عليه وسلم جمال الانبياء كالخاتم الذى يتجمل به از تقانی شرح مواہب اللدنیہ جلد ۳ ص ۱۶۳ مصری ) خاتمت کی زبر اور زیر دونوں کے ساتھ استعمال ہوتا ہے لیکن زبیر کے ساتھ جب یہ استعمال ہو تو اس کے معنے یہ ہوں گے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ظاہری اور روحانی بناوٹ اور اخلاق میں سب سے زیادہ حسین ہیں کیونکہ آپ جمال الانبیاء میں اس انگشتری کی مانند میں سے زینت تحمیل حاصل کیا جاتا ہے.۱۳۹ امام الہند حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی و مجتر درصدی دوانه دهم (ولادت وفات سے اللہ ) فرماتے ہیں:.ختِمَ بِهِ النَّبِيُّونَ أَى لَا يُوجَدُ مَنْ يَأْمُرُهُ اللهُ سُبْحَانَهُ

Page 37

۲۹ 1 بِالتَّشْرِيمِ عَلَى النَّاس تقسيمات البته جلد ۲ ص م ) ترجمہ :.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر نبی اس طرح ختم کئے گئے ہیں کہ ایسا شخص نہیں پایا جائے گا جسے اللہتعالیٰ لوگوں پر نئی شریعیت دے کر مامور کیا ہے." يزعم العامة انه اذا نزل الى الارض كان واحدا من الامة كلابل هو شرح للإسم الجامع المحمدى ونسخة مستخة منه الخير الكثير ملا المکتبہ رحمید کورہ خان ضلع پشا و مو پر شرم عوام کا خیال ہے کہ بیج جب زمین کی طرف نازل ہوگا تو وہ صرف ایک افتی ہوگا ایسا ہرگزنہیں بلکہ وہ تو ہم جامع محمدی کی پوری تشریح اور اس کا دوسرا نسخہ ہوگا.ضرت مرزا مظہر جان جاناں اولادت بر وفات 119ھ) فرماتے ہیں : F1ZA+ پہنچ کمال غیر از نبوت بالاصالة ختم نگردیده و در معبد أفیاض بخل و دریغ ممکن نیست یه (مقامات منظری مشا) سوائے مستقل نبوت کے کوئی کمال ختم نہیں ہوا میدار فیاض میں جواللہ تعالے ہے کسی قسم کا بغل اور مردوک ممکن نہیں.

Page 38

۴۲ حضرت علامہ شہاب الدین السید محمود الوسی (ولادت بر وفات ) فرماتے ہیں : "لعل من نفى الوحى عنه الى المسيح لم عليه السلام بعد نزوله اراد وحي التشريع وما ذكر وحى لا تشريح فيه فتامل...ذالك الوحى على لسان جبريل اذهو السفير بين الله تعالی و انبياءة " (روح المعانی جلدك مثل) جنہوں نے مسیح کے نزول کے بعد اُن پر وحی کے نازل ہونے کی نفی کی ہے طالباً اُن کی مراد تشریعی وحی ہے اور جود می مسیح موعود کے لئے حدیثوں میں مذکو ہے وہ تشریعی وحی نہیں ہے....یہ وحی جبریل کی زبان سے نازل ہو گی کیونکہ انبیاء اور اللہ تعالیٰ کے درمیان وہی سفیر ہے.و خبر لا وحى بعدى باطك وما اشتهران جبريل عليه السلام لا ينزل الى الارض بعد موت النبي صلى اللہ تعالیٰ عليه وسلم فهو لا اصل له " (روح المعاني جلدت ) لے تاکل

Page 39

خبر لا وحی بعدی باطل ہے اور یہ جو مشہور ہے کہ جہلیل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد زمین پر نازل نہ ہوں گے یہ بے اصل ہے.۴۴ حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتوی بانی دار العلوم دیوبند (ولادت ۱۳۳۸ وفات ۲ ) فرماتے ہیں : ۳۳ جیسے خاتم بفتح التاء کا اثر اور فعل مختوم علیہ میں ہوتا ہے ایسے ہی موصوف بالذات کا اثر موصوف بالعرض میں ہوتا ہے.حاصل مطلب آید کو یہ اس صورت میں یہ ہوگا کہ ابوت معروفہ تو رسول اللہ صلعم کو کیسی مرد کی نسبت حاصل نہیں پر ابقوة معنوی امتقیوں کی نسبت بھی حاصل ہے اور انبیاء کی نسبت بھی حاصل ہے.انبیاء کی نسبت تو فقط خاتم النبتين شاہد ہے ؟ (تحذیر الناس منا) اگر با نظرمن بعد زمانہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم بھی کوئی نہی پیدا ہو.تو پھر بھی خاتمیت محمدی میں کچھ فرق نہ آئے گا یہ (تحذیر الناس مش )

Page 40

۳۲ اہل سنت کے متنازع لم يجر علوم المعقول و جزر فنون المنتقول حضرت مديلاتا ابو الحسنات عبد الحی صاحب فرنگی محلی (ولادت وفات کار) فرماتے ہیں :." بعد آنحضرت کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کیسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شریع جدید ہونا البتہ منع ہے.“ دالله ابن عباس في دافع الوسواس مطبع یوسفی واقع فرنگی محل لکھنو بار دوم صنا) (٤٤ علماء اہل سنت بھی اس امر کی تصریح کرتے ہیں کہ آنحضرت کے عصر میں کوئی نبی صاحب شرع جدید نہیں ہو سکتا اور نبوت آپ کی عام ہے اور جونہی آپ کے ہم عصر ہوگا وہ متبع شریعت محمدیہ کا ہوگا " (تحذیر الناس ؟ )

Page 41

شائع کرده حبیب احمد ۲۳/۲ - گنج مغل پوره - لاہور

Page 41