Kamyabi Ki Rahain 4

Kamyabi Ki Rahain 4

کامیابی کی راہیں (حصہ چہارم)

Author: Other Authors

Language: UR

UR
متفرق کتب

احمدی بچوں اور بچیوں کی تعلیم و تربیت کے لئے چار حصص میں مرتب کی  گئی اس کتاب میں ان نونہالوں کی عمر کے حساب سے الگ الگ حصوں میں بنیادی اور ضروری معلومات اور دینی مسائل کو آسان او رسادہ انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ ان باتوں کا مطالعہ ، ان کا ذہن نشین رکھنا اور پھر ان ہدایات کے مطابق اپنی زندگیوں کو ڈھال کر احمدی بچے نہ صرف اپنے خاندان اور ماحول کے لئے اچھا تاثر پیدا کریں گے بلکہ احمدیت اور ملک و قوم کے بہتر اور اچھے فرد بن کر بہتر زندگی گزار سکیں گے۔


Book Content

Page 1

www.alislam.org کامیابی کی راہیں (حصہ چہارم)

Page 2

فهرست عناوین نمبر شمار عنوان 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 وتر دعائے قنوت نماز تہجد نماز کسوف و خسوف قرآن کریم.سورۃ الضحی سورة الم نشرح سورة التين سورة القدر حدیث راویوں کے طبقات احادیث کی مشہور کتب رسول اللہ ﷺ کی دس حدیثیں سنت اور حدیث سنت اور حدیث میں فرق بیس حدیثیں صحابہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ نمبر شمار 18 19 صفحہ نمبر 20 2 21 2 22 4 23 5 24 6 25 7 26 00 8 27 27 9 28 10 29 10 30 10 31 12 32 13 33 13 34 14 35 17 36 17 www.alislam.org حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ عنوان حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ صفحہ نمبر 18 19 19 حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ 20 صحابہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد صاحب رضی اللہ عنہ حضرت صاحبزادہ مرزا عزیز احمد صاحب رضی اللہ عنہ حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مولوی رحمت علی صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مولوی عبدالرحیم درد صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مولاناسید سرور شاہ صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مولانا عبدالرحیم صاحب غیر رضی اللہ عنہ حضرت صاحبزادہ عبداللطیف صاحب شہید رضی اللہ عنہ حضرت شیخ یعقوب علی صاحب عرفانی رضی اللہ عنہ حضرت سید زین العابدین ولی اللہ شاہ صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مولوی محمد حسین صاحب رضی اللہ عنہ (سبز پگڑی والے) تاریخ احمدیت متفرق معلومات ( سوالاً جواباً ) صفات الہی 21 21 21 21 22 22 22 23 23 23 24 25 26 78 83

Page 3

نمبر شمار 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 عنوان صداقت حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام راستے کے آداب سفر کے آداب نظمیں.انجام فارسی اشعار حضرت مسیح موعود علیہ السلام ادعية القرآن ادعیہ النبی صلی اللہ علیہ وسلم ادعیہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام عالمی درس القرآن و عالمی بیعت نظام جماعت احمد یہ مجلس شوری یا مجلس مشاورت صد را انجمن احمد یہ تحریک جدید انجمن احمدیہ انجمن احمد یہ وقف جدید جماعت احمد یہ اور مالی قربانی ذیلی تنظیمیں مشکل الفاظ کے معانی صفحہ نمبر 86 87 88 90 91 95 96 97 98 99 99 100 101 101 102 107 110 www.alislam.org

Page 4

2 1 نصاب بدر اطفال 13 تا 14 سال کیلئے 1 - نماز با ترجمہ مکمل ( حصہ اوّل سے دیکھیں ) نماز وتر.نماز تہجد.نماز تروایح.نماز کسوف و خسوف 2.قرآن کریم با ترجمہ سورۃ بقرہ رکوع 9 تا 16 3 - قرآن کریم پارہ نمبر 30 سورۃ الضحیٰ.الم نشرح.التین.القدر 4.چہل احادیث مکمل با ترجمه جمعین 5 - صحابہ کرام رضوان اللہ یھم !! 6.صحابہ کرام حضرت مسیح موعود علیہ السلام 7 تاریخ احمدیت 1965 ءتا 2000ء 8.اللہ تعالیٰ کے صفاتی نام مکمل یاد کرنا 9 - عربی قصیدہ مکمل با ترجمه 10.راستے کے آداب.سفر کے آداب 11 نظمیں : (i) وہ پیشوا ہمارا (ii) انجام (iii) فارسی اشعار ۱۶ عدد با ترجمه 12.جماعت احمدیہ کی انجمنیں.ذیلی تنظیمیں.چندہ جات جماعت احمد یہ.13 - قرآنی دعائیں.آنحضرت ﷺ کی دعائیں.حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی دعائیں.چوتھا پروف وتر وتر طاق کو کہتے ہیں اور اس سے مراد یہ ہے کہ عشاء کی نماز کے بعد کم از کم تین رکعت نماز وتر پڑھی جائے.یہ نماز واجب ہے.وتر کی ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد علی الترتیب سورۃ اعلیٰ سورۃ کافرون اور سورۃ اخلاص پڑھنا مسنون ہے.تاہم کوئی دوسری سورۃ بھی پڑھی جاسکتی ہے.وتر کی دوسری رکعت کے بعد قعدہ میں بیٹھ کر تشہد پڑھے.پھر سلام پھیر کر اللہ اکبر کہتے ہوئے کھڑا ہو جائے اور تیسری رکعت پڑھے.یہ بھی جائز ہے کہ تشہد کے بعد اٹھ کر تیسری رکعت مکمل کرے اور پھر سلام پھیرا جائے.البتہ پہلی دو رکعت پڑھے بغیر صرف ایک رکعت پڑھنا پسندیدہ نہیں.وتر کی تیسری رکعت میں رکوع کے بعد سجدہ میں جانے سے قبل یہ پڑھنا مسنون ہے.جو دعائے قنوت کے نام سے معروف ہے.(1) دعائے قنوت اللَّهُمَّ اهْدِنِي فِيُمَنْ هَدَيْتَ اے میرے خدا مجھے ہدایت دے کر ان میں شامل کر جن کو ہدایت دینے کا تو نے فیصلہ کیا ہے.وَعَافِنِي فِيمَنْ عَافَيْتَ اور مجھے سلامت رکھ کر ان لوگوں میں شامل کر جن کو سلامت رکھنے کا تو نے فیصلہ کیا ہے.وَ تَوَلَّنِي فِيْمَنُ تَوَلَّيْتَ اور مجھے دوست بنا کر ان لوگوں میں شامل کر جن کو دوست بنانے کا تو نے فیصلہ کیا وَبَارِكْ لِي فِيْمَا أَعْطَيْتَ اور مجھے برکت دے ان انعامات میں جو تو نے دیئے ہیں.وَ قِنِي شَرَّمَا قَضَيْتَ اور مجھے بچا ان چیزوں کے نقصان سے جو تیری تقدیر میں نقصان دہ قرار دی گئیں ہیں، www.alislam.org

Page 5

4 3 فَإِنَّكَ تَقْضِی وَلَا يُقْضَى عَلَيْكَ کیونکہ تو ہی فیصلے کرتا ہے اور تیری مرضی کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا.إِنَّهُ لَا يَذِلُّ مَنْ وَّالَيْتَ سو وہ شخص ذلیل وخوار نہیں ہوسکتا جس کا تو دوست ہے.وَ تَبَارَكْتَ رَبَّنَا وَ تَعَالَيْتَ اے ہمارے رب تو برکت والا اور بلندشان والا ہے.وَ صَلَّى اللهُ عَلَى النَّبِيِّ الله.اے اللہ تعالیٰ ہمارے نبی پر خاص فضل فرما ( جن کے ذریعہ سے ہمیں ایسی عمدہ دعاؤں کا علم حاصل ہوا) اَللَّهُمَّ إِنَّا نَسْتَعِيْنُكَ وَنَسْتَغْفِرُكَ وَنُؤْمِنُ بِكَ (2) اے اللہ ہم تجھی سے مدد چاہتے ہیں اور تجھی سے بخشش چاہتے ہیں اور تجھ پر ایمان لاتے ہیں وَنَتَوَكَّلُ عَلَيْكَ وَنُثْنِي عَلَيْكَ الْخَيْرَ وَنَشْكُرُكَ اور تجھ پر تو کل کرتے ہیں اور تیری ثناء کرتے ہیں اچھائی کے ساتھ اور تیرا شکر کرتے ہیں وَلَا تَكْفُرُكَ وَنَخْلَعُ وَنَتْرُكُ مَنْ يَفْجُرُكَ.اور تیرا کفر نہیں کرتے اور الگ کرتے ہیں اور چھوڑتے ہیں اُس کو جو تیرا نا فرمان ہو اللَّهُمَّ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَلَكَ نُصَلِّي وَنَسْجُدُ اے اللہ ہم صرف تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تیرے لئے نماز پڑھتے ہیں اور سجدہ کرتے ہیں وَالَيْكَ نَسْعَى وَنَحْفِدُوَنَرْجُو رَحْمَتَكَ اور تیری طرف دوڑتے ہیں اور خدمت کیلئے حاضر ہوتے ہیں اور تیری رحمت کے امیدوار ہیں وَنَخْشَى عَذَابَكَ إِنَّ عَذَابَكَ بِالكُفَّارِ مُلْحِقِّ - اور تیرے عذاب سے ڈرتے ہیں بے شک تیرا عذاب کافروں کو ملنے والا ہے.قیام اللیل از محمد بن نصر المروزی صفحہ 234 تحفتہ الفقہا بحوالہ فقہ احمد یہ عبادات صفحہ 198) یہ سب سے مشہور دعا ہے لیکن یہ حدیث کی کسی مستند کتاب میں نہیں ملتی.البتہ بعض کتب احادیث میں درج ذیل الفاظ مختلف الفاظ کے ساتھ ملتے ہیں:.وتروں کا وقت نماز عشاء سے لے کر طلوع فجر تک رہتا ہے تاہم سونے اور رات کے آخری حصہ میں اٹھ کر تہجد کی نماز پڑھنے کے بعد وتر ادا کرنا افضل ہے.اگر رات کے آخری حصے میں اٹھنے کی عادت نہ ہو تو عشاء کے بعد ہی وتر پڑھ لینے بہتر ہیں.وتر اکیلے پڑھے جاتے ہیں.البتہ رمضان المبارک میں وتر کی نماز ، تراویح کی طرح باجماعت پڑھنا بھی مشروع ہے.نماز تہجد عشاء کی نماز کے بعد جلدی سو جانا اور پھر پچھلی رات اٹھ کر عبادت کرنا اور نماز پڑھنا باعث برکت ہے.رات کا آخری حصہ بالخصوص قبولیت دعا اور تقرب الى اللہ کا بہت بڑا ذریعہ ہے.کیونکہ اس وقت انسان اپنی میٹھی نیند اور آرام دہ بستر کو چھوڑ کر اپنے مولائے حقیقی کے حضور سجدہ ریز ہوتا ہے.تہجد کی نماز آٹھ رکعت ہے.آنحضرت ﷺ نے ہمیشہ یہ نماز پڑھی ہے.آپ تہجد کی نماز بالعموم دو دو رکعت کر کے پڑھتے تھے.لمبی قرآت اور لمبے لمبے رکوع و سجود کے علاوہ خوب دعائیں کرتے.پھر آخر میں تین رکعت وتر ادا فرماتے.اسی طرح سے آپ بالعموم رات کے پچھلے حصہ میں کل گیارہ رکعت نماز پڑھا کرتے تھے.نماز تراویح نماز تراویح دراصل تہجد ہی کی نماز ہے.صرف رمضان المبارک میں اس کے فائدہ کو عام کرنے کے لئے رات کے پہلے حصہ میں یعنی عشاء کی نماز کے معاً بعد عام لوگوں کو پڑھنے کی اجازت دی گئی.اس کا رواج حضرت عمرؓ کے زمانہ میں پڑا.تاہم www.alislam.org

Page 6

6 5 رمضان میں بھی رات کے آخری حصہ میں یہ نما زادا کرنا افضل.ہے.نماز تراویح میں قرآن کریم سنانے کا طریق بھی صحابہ رضوان اللہ یھم کے زمانہ سے چلا آیا ہے.تراویح کی نماز آٹھ رکعت ہے.تاہم اگر کوئی چاہے تو ہمیں یا اس سے زیادہ رکعت بھی پڑھ سکتا ہے.ہر چار رکعت کے بعد تھوڑی دیر کے لئے ستالینا مست ہے.نماز کسوف و خسوف سورج گرہن کو کسوف اور چاند گرہن کو خسوف کہتے ہیں.اجرام فلکی میں یہ طبعی تبدیلی انسان کو اس طرف متوجہ کرتی ہے کہ جس طرح حالات کے تغیر نے سورج اور چاند کی روشنی کو کم کر دیا ہے.اسی طرح مختلف عوارض سے دل کے نور کو بھی گھن لگ جاتا ہے اور اس سے صرف اللہ تعالیٰ کا فضل ہی بچا سکتا ہے.سو اس فضل کے حصول اور روحانی مدارج میں ترقی کی طرف توجہ دلانے کے لئے کسوف وخسوف کے موقعہ پر دو رکعت نما ز رکھی گئی ہے.ہو شہر کے سب لوگ مسجد یا کھلے میدان میں جمع ہو کر یہ نماز پڑھیں تو زیادہ ثواب ؟ گا.نماز با جماعت کی صورت میں قرآت بالجبر اور لمبی ہونی چاہیئے.حسب حالات ہر رکعت میں کم از کم دو رکوع کئے جائیں یعنی قرآت کے بعد رکوع کیا جائے.اور پھر قرآن کا کچھ حصہ پڑھا جائے.اس کے بعد دوسرا رکوع کیا جائے.اور پھر سجدہ ہو.اس نماز کے رکوع وسجود بھی لمبے ہونے چاہئیں.نماز کے بعد امام خطبہ دے جس میں توبہ واستغفار اور اصلاح حال کی تلقین کی جائے.سورة الضحى بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ اللہ کے نام کے ساتھ جو بے حد کرم کرنے والا بار بار رحم کرنے والا ہے وَالضُّحيه قسم ہے دن کی جب وہ خوب روشن ہو چکا ہو.وَالَّليْلِ إِذَا سَجَى اور رات کی جب وہ خوب تاری ہو جائے.مَاوَدَعَكَ رَبُّكَ وَمَا قَلِيةٌ تجھے تیرے رب نے نہ چھوڑا ہے اور نہ نفرت کی ہے.وَلَلَا خِرَةُ خَيْرٌ لَّكَ مِنَ الْأُولَى اور یقیناً آخرت تیرے لئے ( ہر ) پہلی (حالت) سے بہتر ہے.وَلَسَوْفَ يُعْطِيكَ رَبُّكَ فَتَرْضُ اور تیرا رب ضرور تجھے عطا کرے گا.پس تو راضی ہو جائے گا.اَلَمْ يَجِدُكَ يَتِيماً فَاوَى 6 کیا اُس نے تجھے یتیم نہیں پایا تھا ؟ پس پناہ دی.وَوَجَدَكَ ضَالَّا فَهَدَى اور تجھے تلاش میں سرگرداں ( نہیں ) پایا ، پس ہدایت دی.وَوَجَدَكَ عَائِلًا فَاغْنى اور تجھے ایک بڑے کنبہ والا ( نہیں ) پایا، پس غنی کر دیا.فَأَمَّا الْيَتِيمَ فَلَا تَقْهَرُهُ پس جہاں تک یتیم کا تعلق ہے تو اُس پر سختی نہ کر.www.alislam.org

Page 7

8 7 وَأَمَّا السَّائِلَ فَلَا تَنْهَرُهُ اور جہاں تک سوالی کا تعالق ہے تو اُسے مت جھڑک.وَأَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِتْ ۱۳ اور جہاں تک تیرے رب کی نعمت کا تعلق ہے تو (اسے ) بکثرت بیان کیا کر.سورة الم نشرح بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ 1 اللہ کے نام کے ساتھ جو بے حد کرم کرنے والا بار بار رحم کرنے والا ہے اَلَمْ نَشْرَحْ لَكَ صَدْرَكَةٌ کیا ہم نے تیری خاطر تیرا سینہ کھول نہیں دیا ؟ وَوَضَعْنَا عَنْكَ وِزْرَكَةٌ اور تجھ سے ہم نے تیرا بوجھ اُتار نہیں دیا ؟ الَّذِي أَنقَضَ ظَهْرَكَ جس نے تیری کمر توڑ رکھی تھی.وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَ اور ہم نے تیرے لئے تیرا ذکر بلند کر دیا.فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرالٌ پس یقینا تنگی کے ساتھ آسائش ہے.إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْراً6 یقینا تنگی کے ساتھ آسائش ہے.فَإِذَا فَرَغْتَ فَانُصَبْ پس جب تو فارغ ہو جائے تو کمر ہمت کس لے.وَإِلَى رَبِّكَ فَارُغَبُ اور اپنے رب کی طرف رغبت کر.سورة التين بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ اللہ کے نام کے ساتھ جو بے حد کرم کرنے والا بار بار رحم کرنے والا ہے وَالدِّينِ وَالزَّيْتُونِ قسم ہے انجیر کی اور زیتون کی.وَطُورِ سِينِينَ اور طورسینین کی.وَهَذَا الْبَلَدِ الامين اور اس امن والے شہر کی.لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنْسَانَ فِي أَحْسَنِ تَقْوِيمٍ یقیناً ہم نے انسان کو بہترین ارتقائی حالت میں پیدا کیا.ثُمَّ رَدَدْنَهُ أَسْفَلَ سَفِلِينَ پھر ہم نے اُسے نچلے درجے کی طرف کوٹنے والوں میں سب سے نیچے لوٹا دیا.إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُو الصَّلِحَتِ فَلَهُمْ أَجْرٌ غَيْرُ مَمْنُونَ 6 سوائے اُن کے جو ایمان لائے اور نیک اعمال بجالائے.پس اُن کیلئے غیر منقطع اجر ہے.www.alislam.org

Page 8

10 10 9 فَمَا يُكَذِّبُكَ بَعْدُ بِالدِّينِ پس اس کے بعد وہ کیا ہے جو تجھے دین کے معاملہ میں جھٹلائے ؟ الَيْسَ اللَّهُ بِأَحْكَمِ الْحَكِمِينَ کیا اللہ سب فیصلہ کرنے والوں میں سے سب سے زیادہ اچھا فیصلہ کرنے والا نہیں؟ سورة القدر بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ اللہ کے نام کے ساتھ جو بے حد کرم کرنے والا بار بار رحم کرنے والا ہے إِنَّا أَنْزَلْنَهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِةُ یقیناً ہم نے اسے قدر کی رات میں اُتارا ہے.وَمَا أَدْرَكَ مَالَيْلَةُ الْقَدْرِةٌ اور تجھے کیا سمجھائے کہ قدر کی رات کیا ہے.لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍةٌ قدر کی رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے.تَنَزَّلُ الْمَلَئِكَةُ وَالرُّوحُ فِيْهَا بِاذْنِ رَبِّهِمْ مِنْ كُلَّ أَمْرٍ 8 بکثرت نازل ہوتے ہیں اُس میں فرشتے اور روح القدس اپنے رب کے حکم سے.ہر معاملہ میں سَلْمٌ هِيَ حَتَّى مَطْلَعِ الْفَجْرِةٌ سلام ہے.یہ (سلسلہ ) طلوع فجر تک جاری رہتا ہے.حدیث حدیث ان لفظی روایات کا نام ہے جو آنحضرت ﷺ کے اقوال و افعال اور احوال کے متعلق بیان کی گئیں.راویوں کے طبقات صحابی : وہ مسلمان را وی جس نے کوئی بات براہ راست آنحضرت ﷺ کے منہ سے سنی ہو یا آپ ﷺ کو کوئی کام کرتے ہوئے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا ہو صحابی کہلاتا ہے.تابعی : وہ راوی جو خود صحابی نہیں البتہ اس نے صحابی کو دیکھا ہوا ور صحابی سے سن کر آگے روایت کرتا ہے محدثین کی اصطلاح میں تابعی کہلاتا ہے.تبع تابعی : جس نے صحابی کو دیکھا بھی نہ ہو البتہ تابعی کو دیکھا ہوا ور تابعی سے سن کر آگے روایت کرنے والا نتبع تابعی کہلاتا ہے.اس کے بعد عام راویوں کا سلسلہ شروع ہوتا ہے.احادیث کی دیگر مشہور کتب 1 موطا امام مالک: مرتبہ حضرت امام مالک بن انس المدنی (ولادت 95 ہجری وفات 179 ہجری) حدیث اور فقہ کے امام سمجھے جاتے ہیں.مسند احمد بن حنبل : مرتبہ حضرت امام احمد بن حنبل البغدادیؒ ( ولادت 164 ہجری وفات 242 ہجری) یہ بھی حدیث اور فقہ کے امام سمجھے جاتے ہیں.www.alislam.org

Page 9

12 11 حدیث آنحضرت ﷺ کی باتیں صحابہ غور سے سنتے اور دوسرے ساتھیوں کو سنایا کرتے تھے مثلا حضرت ابو ہریرہ حضور اللہ کے دروازہ کے پاس مسجد میں بیٹھے رہتے.جو نبی حضور ﷺ باہر آتے.وہ آپ ﷺ کے ساتھ ہو لیتے.اور حضور ﷺ کی باتیں سنتے.اس طرح آپ ﷺ کی سب سے زیادہ حدیثیں حضرت ابو ہریرۃ نے بیان فرمائی ہیں.ان حدیثوں کو ترتیب دیکر کتب میں جمع کرنے کی ابتداء حضرت امام مالک نے دوسری صدی ہجری میں فرمائی.پھر حضرت امام بخاری.امام مسلم.امام ترندی.امام ابنِ ماجہ.امام ابو داؤد اور امام نسائی نے بڑی محنت سے احادیث جمع کیں.اور چھ کتب مرتب کیں جن کو صحاح ستہ کہا جاتا ہے.حضرت امام بخاری کو چھ لاکھ حدیثیں زبانی یاد تھیں.دین اور دنیا کی زندگی کو کامیاب بنانے کے لئے حدیثوں کا علم حاصل کرنا اور ان پر عمل کرنا ضروری ہے.رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دس حدیثیں 1 - السَّلَامُ قَبْلَ الْكَلَامِ بات کرنے سے پہلے سلام کرنا چاہیئے.2 - خَيْرُ الزَّادِ التَّقْوَى بہتر تو شہ تقوی ہے.3- الْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ دینے والا ہا تھ لینے والے ہاتھ سے بہتر ہے.الْيَدِ السُّفْلَى 4- السَّعِيدُ مَنْ وُعِظَ بِغَيْرِه نیک بخت وہی ہے جو دوسروں سے نصیحت حاصل کرے.5- لَيْسَ مِنَّامَنُ غَشَّنَا جو ہمیں دھوکہ دے اس کا ہم سے کوئی واسطہ نہیں.6 - طَلَبُ العِلْمِ فَرِيضَةٌ عَلى علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض كُلِّ مُسْلِمٍ وَمُسْلِمَةٍ ہے.7 - لَوْ كَانَ الْإِيمَانُ مُعَلَّقًا اگر ایمان ثریا ستارے کی طرف بھی اٹھ جائے تو ان بِالدُّرَيَّا لَنَالَهُ رَجُلٌ مِنْ هَؤُلَاءِ میں سے یعنی سلمان فارسی کی نسل کا ایک آدمی اسے واپس لے آئے گا.8- الْحَيَاءُ خَيْرٌ كُلُّهُ.حیا سرا سر خیر و برکت ہے.9 - لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ عَاقِ والدین کا نافرمان جنت میں داخل نہیں ہوتا.10 - الصَّدْقُ يُنجى وَالكَذِبُ سچ نجات دیتا ہے اور جھوٹ ہلاک کرتا ہے.يُهْلِكُ www.alislam.org

Page 10

14 13 سنت اور حدیث سنت اور حدیث کے مقام سے متعلق حضرت مسیح موعود علیہ الصلوة والسلام فرماتے ہیں:.دوسرا ذریعہ ہدایت کا جو مسلمانوں کو دیا گیا ہے سنت ہے یعنی آنحضرت علی کی عملی کا رروائیاں جو آپ ﷺ نے قرآن شریف کے احکام کی تشریح کے لئے کر کے دکھلائیں مثلا قرآن شریف میں بظا ہر نظر پنجگانہ نمازوں کی رکعات معلوم نہیں ہوتیں کہ صبح کس قدر اور دوسرے وقتوں میں کس کس تعداد پر لیکن سنت نے سب کچھ کھول دیا ہے.یہ دھوکہ نہ لگے کہ سنت اور حدیث ایک چیز ہے.کیونکہ حدیث تو سوڈیڑھ سو برس کے بعد جمع کی گئی مگر سنت کا قرآن شریف کے ساتھ ہی وجود تھا.مسلمانوں پر قرآن شریف کے بعد بڑا احسان سنت کا ہے.خدا اور رسول کی ذمہ داری کا فرض صرف دوامر تھے اور وہ یہ کہ خدا تعالیٰ قرآن کو نازل کر کے مخلوقات کو بذریعہ اپنے قول کے اپنے منشاء سے اطلاع دے اور رسول اللہ ﷺ کا یہ فرض تھا کہ خدا کے کلام کو عملی طور پر دکھلا کر بخوبی لوگوں کو سمجھا دیں.پس رسول اللہ ﷺ نے وہ گفتنی با تیں کر دنی کے پیرا یہ میں دکھلا دیں.اور اپنی سنت یعنی عملی کارروائی سے معظلات و مشکلات مسائل کو حل کر دیا...تیرا ذریعہ ہدایت کا حدیث ہے کیونکہ بہت سے اسلام کے تاریخی اور اخلاقی اور فقہ کے امور کو حدیثیں کھول کر بیان کرتی ہیں اور نیز بڑا فائدہ حدیث کا یہ ہے کہ وہ قرآن کی خادم اور سنت کی خادم ہے.قرآن خدا کا قول ہے اور سنت رسول اللہ کا فعل اور حدیث سنت کے لئے ایک تائیدی گواہ ہے.“ کشتی نوح صفحہ 57 روحانی خزائن جلد 19 صفحہ 61) حدیث اور سنت میں فرق حدیث: حدیث تو آنحضرت ﷺ کے ان افعال و اقوال کا نام ہے جو راویوں کی زبانی روایت کے ذریعہ لوگوں سے جمع کر کے کتابی شکل میں مرتب کر لئے گئے.سنت : سنت کسی لفظی روایت کا نام نہیں بلکہ آنحضرت ﷺ کے اعمال سے جو بات ثابت ہو وہ سنت ہے.ہیں حدیثیں آنحضرت ﷺ کا ارشاد ہے کہ جو شخص میری امت کی اصلاح کے لئے چالیس حدیثیں یاد کرے.اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن فقیہ ہونے کی حالت میں اٹھائے گا اور میں اس کی شفاعت کروں گا اور اس کے حق میں گواہی دوں گا.1 - اِتَّقُوا النَّارَ وَلَوْبِشِقِّ جہنم کے عذاب سے بچو چاہے کھجور کا ٹکڑا تَمْرَةٍ دیگر.2 - مَا قَلَّ وكَفى خَيْرٌ مِّمَّا تھوڑا مال جو ضرورت پوری کرنے والا ہو زیادہ بابرکت ہے اس مال سے جو زیادہ ہومگر خدا كَثُرَ وَالْهي سے غافل کر دے 3- الرَّاجِعُ فِي هِبَتِ اپنی دی ہوئی چیز واپس لینے والا اس شخص کی كالرَّاجِع فِي قَيْنِه مانند ہے جو اپنی قے چاٹ لے.4 - اَلْبَلَاءُ مُؤَكَّلٌ بِالْمَنْطِقِ بغیر سوچے سمجھے بولنے کی وجہ سے تکلیف اٹھانی پڑتی ہے.5 - لَا يُؤْمِنُ اَحَدُكُمُ حَتَّی تم میں سے کوئی مومن نہیں ہوسکتا جب تک أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَالِدِهِ میں محمد ﷺ ) اس کے ماں باپ اولا داور وَوَلَدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ سب لوگوں سے زیادہ اسے محبوب نہ ہوں.www.alislam.org

Page 11

16 15 6- 6 - مَنْ لَّمْ يَرْحَمُ صِغِيْرَنَا وَلَمْ جو ہم میں سے چھوٹوں پر رحم نہ کرے اور ہم میں سے يَعْرِفْ حَقَّ كَبِيرِنَا فَلَيْسَ مِنَّا بڑوں کا حق نہ پہچانے وہ ہم میں سے نہیں ہے.7 - كَلِمَتَانِ خَفِيفَتَانِ عَلَى اللَّسَانِ دو کلمات ایسے ہیں جو زبان کے لئے بولنے ثَقِيلَتَانِ فِي الْمِيزَانِ حَبِيبَتَانِ إِلَى آسان ہیں مگر تول میں بہت بھاری ہیں اور الرَّحْمنِ سُبْحَانُ اللهِ وبِحَمْدِهِ خدائے رحمان کو بہت پسند ہیں یعنی سبحان سُبْحَانَ اللهِ الْعَظِيم اللہ و بحمدہ سبحان اللہ العظیم.8 - إِنَّ الْجَنَّةَ تَحْتَ اَقْدَامِ جنت ماؤں کے قدموں کے نیچے ہے.الْأُمَّهَاتِ 9 - الْغِيْبَةُ أَشَدُّ مِنَ الْقَتْلِ غیبت قتل سے زیادہ بری ہے.10 - أحبُّ الْأَعْمَالِ إِلَی اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے اچھا کام وہ اللَّهِ ادْوَمُهَا وَإِنْ قَلَّ ہے جو ہمیشہ جاری رہے چاہے تھوڑا ہو.11 - تَرُكُ الدُّعَاءِ مَعْصِيَّةٌ دعا چھوڑ بیٹھنا گناہ ہے.12 - لَا الْمَهْدِيُّ إِلَّا عِيسَى عیسی کے سوا کوئی اور مہدی نہیں.13 - كَيْفَ اَنْتُمُ إِذَانَزَلَ ابْنُ تمہارا کیا حال ہو گا جب تم میں ابنِ مریم مَرْيَمَ فِيكُمْ وَإِمَامُكُمْ مِنْكُمْ نازل ہوں گے اور وہ تم میں سے ہی تمہارے امام ہونگے.14 - الْمَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ آدمی اس کو ساتھی بناتا ہے جس کے ساتھ اسے محبت ہو.15 - مَاهَلَكَ امْرَءٌ عَرَف وہ آدمی ہرگز ذلیل و خوار نہیں ہوتا جس نے اپنی حقیقت پہچان لی.قَدْرَهُ 16 - السَّائِبُ مِنَ الذَّنْبِ گناہ سے تو بہ کرنے والا اس شخص کی مانند كَمَنْ لَّا ذَنْبَ لَهُ ہوتا ہے جس نے گناہ کیا ہی نہ ہو.17 - قُصُّوَ الشَّوارِبَ وَ مونچھیں تر شوایا کرو (یعنی چھوٹی رکھا کرو) اور اعْفُوا الحَى ڈاڑھیاں بڑھایا کرو.18 - إِنَّ جِبْرِيلَ أَخْبَرَنِى إِنَّ حضرت جبریل نے مجھے خبر دی ہے کہ عیسی عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ عَاشَ ابن مریم ایک سو بیس سال زندہ رہے.عِشْرِينَ وَمِائَةَ سَنَةٍ 19 - خَيْرُكُمْ مَّنْ تَعَلَّمَ تم میں سے بہترین انسان وہ ہے جو قرآن مجید الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ سیکھتا اور پھر اسے دوسروں کو سکھاتا ہے.20 - أَكَرِهُوا أَوْلَادَكُمُ اپنی اولاد کی عزت کرو اور اچھے رنگ میں - وَاحْسِنُوا أَدَبَهُمْ ان کی تربیت کرو.www.alislam.org

Page 12

18 17 صحابہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم سيرة حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ نام: سعید آپ کے والد زید نے حضور ﷺ کا زمانہ نہیں پایا لیکن اُن کا دل کفر اور شرک سے متنفر تھا.عرب حضور ﷺ کی بعثت سے قبل اپنے رواج کے مطابق اپنی لڑکیوں کو زندہ دفن کر دیتے تھے.جب کوئی ظالم باپ اپنی لڑکی کو دفن کرنا چاہتا تو زید اپنے ذمہ اس کو لے لیتے جب جوان ہو جاتی تو اس کے باپ سے کہتے جی چاہے لے لو یا میرے پاس رہنے دو.حضرت سعید بن زید حضرت عمر کے بہنوئی اور حضرت فاطمہ بنت الخطاب کے شوہر تھے.کنیت ابوالاعور حملہ والد کا نام زید دیگر صحابہ کے ساتھ آپ نے مکہ سے مدینہ سے ہجرت کی.سوائے غزوہ بدر کے سب غزوات میں شامل ہوئے.غزوہ بدر کے وقت حضور ﷺ نے آپ کو اور حضرت طلحہ کو شام کی حدود پر قریش کے مشہور الله قافلہ کا پتہ چلانے کے لئے بھیجا.واپسی پر حضور ﷺ نے بدر کے مال غنیمت میں سے حصہ عطا فرمایا نیز فرما یا جہاد کے ثواب سے محروم نہ رہو گے.عہد فاروقی میں شام کی لڑائی میں آپ پیدل فوج کے افسر تھے.حمد دمشق کے محاصرہ اور یرموک کی لڑائی میں شریک ہوئے.فتح شام کے بعد تمام زندگی سکون اور خاموشی سے بسر کی.50 ہجری یا 51 ہجری میں 70 برس کی عمر میں بمقام عقیق وفات پائی.جمعہ کا دن تھا.حضرت سعد بن ابی وقاص نے غسل دیا اور حضرت عبداللہ بن عمرؓ نے نماز جنازہ پڑھائی اور مدینہ لا کر دفن کیا.آپ کا گزر صرف عقیق کی جاگیر پر تھا.آخر میں حضرت عثمان نے عراق میں بھی ایک جا گیر دے دی تھی.نام زید حضرت زید بن حارثہ کنیت: ابواسامه حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دس برس چھوٹے تھے یعنی تقریباً 581ء میں پیدا ہوئے.حضرت زید غلام تھے حضرت خدیجہ نے انہیں خرید لیا اور زمانہ بعثت سے قبل حضرت زید کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کر دیا.حضرت زید کے والد حارثہ مکہ پہنچے تا کہ اپنے بیٹے کو آزاد کر اسکیں لیکن حضرت زید نے آپ ﷺ سے علیحدہ ہونے کو پسند نہ کیا.اس پر حضور ﷺ نے انہیں اپنا متدینی بنالیا یوں ان کا نام زید بن محمد صلی اللہ علیہ وسلم مشہور ہو گیا.حضرت زید کا شمار السابقون الاولون میں ہوتا ہے.غلاموں میں سب سے پہلے ایمان لائے.حضرت زید کی شادی رسول اللہ ﷺ کی پھوپھی زاد بہن حضرت زینب بنت جحش سے ہوئی لیکن ناموافقت کے باعث طلاق ہوگئی.آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی آزاد کردہ کنیز اُم ایمن سے شادی کی.اُم ایمن کے بطن سے اُسامہ پیدا ہوئے.بدر سے لیکر موتہ تک کے تمام غزوات میں شریک ہوئے.بہت بہادر سپاہی اور تیراندازی میں کمال رکھتے.غزوہ مریسیع کے موقع پر آپ کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں امیر مقرر فرمایا.بیشتر سرایا میں امارت کے فرائض سرانجام دیئے.آپ کی شہادت 8 ھ میں غزوہ یرموک میں ہوئی.اس غزوہ میں آپ کو اسلامی فوج کا سپہ سالار مقرر کیا گیا تھا.www.alislam.org

Page 13

20 20 19 حضرت انس بن مالک نام انس کنیت: ابوحمزہ کا لقب : خادم رسول اللہ قبیلہ نجار سے ہیں جو انصار مدینہ کا معزز ترین خاندان تھا.آپ کی والدہ کا نام اُم سلیمہ ہے.ہجرت نبوی سے دس سال قبل میثرب میں پیدا ہوئے.آپ کا نام اپنے چا انس بن نضر کے نام پر رکھا گیا.آپ کی کنیت آنحضور ﷺ نے رکھی تھی.آپ کی والدہ ام سلیمہ نے بیعت عقبہ ثانیہ سے پیشتر اسلام قبول کر لیا تھا.والد مشرک تھا.اُم سلیمہ کو چھوڑ کر شام چلا گیا.أم سلیمہ نے دوسرا نکاح حضرت ابوطلحہ سے کر لیا.آپ ﷺ کی مدینہ آمد کے بعد حضرت ابوطلحہ نے حضرت انس کو حضور ﷺ سے اپنی غلامی میں لینے کی درخواست کی.آپ ﷺ نے منظور فرمایا اور حضرت انس خادمان خاص میں داخل ہو گئے.آپ نے آنحضرت ﷺ کی وفات تک اپنے فرض کو نہایت خوبی سے انجام دیا اور کم وبیش دس برس تک آپ ﷺ کی خدمت کرتے رہے.103 سال کی عمر میں وفات پائی.حضرت عبد اللہ بن عباس ا نام عبداللہ حملہ والد کا نام : عباس حملہ والدہ کا نام : لبابہ الکبری ابن عباس کے نام سے علم حدیث میں مشہور ہیں.قریش سے آپ کا تعلق ہے.آپ کی پیدائش اس گھائی میں ہوئی جہاں مشرکین مکہ نے تمام خاندان ہاشم کو محصور کر دیا تھا.پیدائش کے بعد آپ کو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا گیا اور آپ ﷺ نے لعاب دہن سے گھٹی دی اور دعا کی.ย حضور ﷺ نے آپ کے لئے دعا کی اللَّهُمَّ عَلِمُهُ الْقُرْآنَ اے اللہ اسے قرآن کا علم عطا فرما.حضور ﷺ کی میت کو غسل دینے کے وقت آپ بھی موجود تھے.حضرت عثمان کے دور میں 35 ھ میں آپ کو امارت حج کی ذمہ داری سونپی گئی جسے آپ نے بڑی عمدگی سے ادا کیا.اپنی زندگی کے آخری ایام طائف میں گزارے.48 ھ میں شدید علیل ہوئے اور اسی بیماری میں وفات پائی.آپ کی نماز جنازہ حضرت محمد بن حنفیہ نے پڑھائی.آپ نہایت اعلیٰ علم کے مالک تھے.آپ وفات مسیح کے قائل تھے.لفظ مُتَوَفِّیگ کی تفسیر میں آپ نے فرمایا کہ مُتَوَفِّيكَ أَيْ مُمِيتُكَ حضرت ابوایوب انصاری نام: خالد کنیت: ابوایوب والد کا نام : زید کی والدہ کا نام : زہرہ ا مدینہ کے قبیلہ خزرج کی شاخ بنو نجار سے تعلق تھا.ہجرت سے تقریباً 30 برس قبل مدینہ میں پیدا ہوئے.آپ نے دوشادیاں کیں.حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی مدینہ آمد سے قبل ہی اسلام قبول کر چکے تھے.پیشہ زراعت تھا.ہجرت کے بعد حضور اکرم ﷺ نے آپ ہی کے گھر میں قیام فرمایا.تمام غزوات میں شریک ہوئے.80 سال کی عمر میں جہادروم قسطنطنیہ میں شریک تھے.اخلاق حسنہ کا پیکر جمیل تھے.حق گوئی میں بے باک اور نڈر تھے.بے حد نرم دل تھے شرم و حیاء کی یہ کیفیت تھی کہ کنویں پر نہاتے تو چاروں طرف کپڑے کی اوٹ بنا دیتے.جنگ روم قسطنطنیہ کے موقعہ پر قسطنطنیہ کی آب و ہوا موافق نہ آئی.جس کی وجہ سے آپ بیمار ہو گئے.اسی بیماری کی حالت میں آپ نے وفات پائی.آپ کا مزار قسطنطنیہ میں ہے.آپ کا انتقال 53ھ میں 80 سال کی عمر میں ہوا.www.alislam.org

Page 14

22 22 21 صحابه حضرت مسیح موعود عليه السلام حضرت مرزا شریف احمد صاحب آپ 1895 ء میں پیدا ہوئے.آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بیٹے اور حضرت مصلح موعودؓ کے چھوٹے بھائی تھے.آپ نے بطور ناظر صدرانجمن احمدیہ کے مختلف شعبوں میں کام کیا.آپ کے صاحبزادے محترم مرزا منصور احمد صاحب ایک لمبا عرصه صدرانجمن احمدیہ کے ناظر اعلیٰ رہے.موجودہ ناظر اعلیٰ صدر انجمن احمد یہ محترم مرز امسر و ر احمد صاحب آپ کے پوتے ہیں.آپ نے 26 دسمبر 1961ء کو وفات پائی اور بہشتی مقبرہ ربوہ میں دفن ہوئے.حضرت صاحبزادہ مرزا عزیز احمد صاحب ایم.اے پیدائش 3 اکتوبر 1890ء بیعت 1906ء.آپ حضرت مسیح موعود کے سب سے بڑے پوتے اور حضرت مرزا سلطان احمد صاحب کے فرزند اکبر تھے.آپ نے 1945 ء میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے اعلی سرکاری عہدہ سے ریٹائرڈ ہو کر اپنی زندگی سلسلہ کی خدمات کے لئے وقف کر دی.آپ 1949 ء تا 1971 ء ناظر اعلیٰ صدرانجمن احمد یہ رہے اس سے قبل ناظر امور عامہ بھی رہے.1950ء تا 1954 ء صدر مجلس انصار اللہ مرکز یہ رہے.خلافت ثالثہ کے انتخاب کے موقعہ پر آپ نے مجلس انتخاب کی صدارت کے فرائض سرانجام دیئے.آپ کی وفات 1973 ء میں ہوئی.بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین ہوئی.حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب آپ 1893ء میں پیدا ہوئے.1907ء میں بیعت کی.عالمی عدالت انصاف کے پہلے حج پھر نائب صدر اور پھر صدر کے اہم منصب پر فائز ہوئے.اقوام متحدہ کے صدر اور پاکستان کے سب سے پہلے وزیر خارجہ رہے.آپ امیر جماعت احمد یہ لا ہور بھی رہے.آپ کی وفات 1985 ء میں ہوئی اور بہشتی مقبرہ ربوہ میں دفن ہوئے.حضرت خلیفتہ امسیح الرابع نے آپ کو کلمۃ اللہ فرمایا.حضرت مولوی رحمت علی صاحب آپ 1893 ء میں پیدا ہوئے.پیدائشی احمدی تھے.آپ کے والد حضرت بابا حسن محمد صاحب کو جماعت میں ایک خاص فخر حاصل ہے اور وہ یہ کہ وہ نظام بہشتی مقبرہ کے پہلے موصی ہیں.آپ 1925ء میں تبلیغ کے لئے انڈونیشیا تشریف لے گئے.آپ نے 13/اگست 1959ء کو وفات پائی.بہشتی مقبرہ ربوہ میں دفن ہوئے.حضرت مولوی عبد الرحیم در و صاحب آپ 1892 ء میں پیدا ہوئے.آپ پیدائشی احمدی تھے.آپ حضرت خلیفہ المسیح الثانی کے پرائیوٹ سیکرٹری رہے.بطور امام مسجد فضل لندن بھی رہے.قائد اعظم محمد علی جناح جب کانگریس کے رویے اور مسلمان علماء کی طرف سے مایوس ہو کر برطانیہ چلے گئے تو آپ نے انہیں مسلمانوں کی قیادت کرنے کے لئے ہند وستان واپس جانے کے لئے آمادہ کیا.کشمیر کے مسلمانوں کی بھلائی کیلئے بھی کوشش کی.آپ 7 دسمبر 1955ء کو فوت ہوئے بہشتی مقبرہ ربوہ میں دفن ہوئے.حضرت مولانا سید سرور شاہ صاحب آپ 1885 ء میں پیدا ہوئے اور 1897 ء میں بیعت کی.1901 ء میں مستقل طور پر قادیان آگئے.آپ تعلیم الاسلام ہائی سکول قادیان اور مدرسہ احمدیہ www.alislam.org

Page 15

24 4 23 قادیان میں استادر ہے.جامعہ احمدیہ قادیان میں بطور پرنسپل رہے.آپ نے 3 جون 1947ء کو قادیان میں وفات پائی اور بہشتی مقبرہ قادیان میں دفن ہوئے.جب دار الافتاء کا قیام ہوا تو سب سے پہلے مفتی سلسلہ کا تقرر آپ کا ہوا.حضرت مولانا عبدالرحیم صاحب نیر آپ نے 1901 ء میں بیعت کی.قادیان آمد سے قبل کپورتھلہ میں سکول ماسٹر تھے.آپ 1906 ء میں مستقل طور پر قادیان آ گئے.آپ مغربی افریقہ میں جماعت احمدیہ کے پہلے مبلغ تھے.21 فروری 1921 ء کو فریقہ تشریف لے گئے.افریقہ سے واپس آنے کے بعد پانچ سال تک بھو پال اور حیدرآباد کے علاقہ میں مبلغ رہے.آپ نے ستمبر 1947 ء میں وفات پائی.حضرت صاحبزادہ عبداللطیف صاحب شہید کابل آپ نے 1902 ء میں بیعت کی.آپ کی شہادت کا ذکر حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اپنی کتاب تذکرۃ الشہادتین میں فرمایا.آپ کو 14 جولائی 1903ء کو کابل میں شہید کیا گیا.قادیان سے کابل واپسی پر آپ کو الہام ہوا.اِذْهَبْ إِلَى فِرْعَوْنَ شہادت سے قبل آپ کو قید کر لیا گیا اور ہتھکڑی اور وزنی بیڑیاں لگائی گئیں جن کا وزن ایک من 24 سیر تھا.حضرت شیخ یعقوب علی صاحب عرفانی آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے جلیل القدر صحابہ میں شمار ہوتے تھے.آپ 1875 ء میں ضلع جالندھر میں پیدا ہوئے.1889 ء میں بیعت کر کے سلسلہ احمدیہ میں داخل ہوئے.1897ء میں جماعت کی ضروریات کے پیش نظر اخبار الحکم کا اجراء کیا جسے حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اپنا ایک باز و قرار دیا.نیز حضرت خلیفہ امسیح الثانی نے فرمایا ” الحکم اپنی ظاہری صورت میں زندہ رہے یا نہ رہے لیکن اس کا نام ہمیشہ کے لئے زندہ ہے سلسلہ کا کوئی مہتم بالشان کام اس کا ذکر کیے بغیر نہیں ہوسکتا کیونکہ وہ تاریخ سلسلہ کا حامل ہے“.آپ کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور آپ کے خلفاء کے ساتھ کئی سفروں میں ساتھ جانے کی سعادت نصیب ہوئی.1927 ء میں آپ کو حج کی سعادت نصیب ہوئی.آپ کئی کتابوں کے مصنف تھے مثلاً " رحمت للعالمين في كتاب مبين "سيرة حضرت مسیح موعود علیہ السلام حیات احمد سیرۃ حضرت اماں جان “.آپ حیدر آباد دکن میں وفات پا کر 5 دسمبر 1957 ء کو بہشتی مقبرہ قادیان میں مدفون ہوئے." حضرت سید زین العابدین ولی اللہ شاہ صاحب آپ سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے جلیل القدر صحابہ میں شمار ہوتے ہیں اور حضرت خلیفہ اسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ماموں تھے.آپ 13 مارچ 1889 ء کو ضلع راولپنڈی میں پیدا ہوئے.اور 1903 ء میں بیعت کر کے سلسلہ احمدیہ میں داخل ہوئے.حضرت خلیفہ امسیح الاوّل اور حضرت حافظ روشن علی صاحب آپ کے اساتذہ تھے.حضرت شاہ صاحب کو ایڈیشنل ناظر اعلی ناظر امور عامه ناظر امور خارجہ ناظر تعلیم، ناظر دعوت و تبلیغ ، ناظر تجارت اور اس کے علاوہ شام، عراق میں بطور مربی سلسلہ.www.alislam.org

Page 16

26 26 25 بھی خدمات کی توفیق ملی صحیح بخاری کی شرح لکھنے کے علاوہ آپ نے سلسلہ احمدیہ کی کئی کتب کا عربی میں ترجمہ بھی کیا.آپ 15 اور 16 مئی 1967ء کی درمیانی شب کو 78 سال کی عمر میں وفات پا کر بہشتی مقبرہ ربوہ کے قطعہ صحابہ میں دفن ہوئے.حضرت مولوی محمد حسین صاحب سبز پگڑی والے آپ یکم جنوری 1893 ء کو پیدا ہوئے.1902 ء میں بیعت کی.ابتدائی تعلیم تعلیم الاسلام ہائی سکول قادیان اور مدرسہ احمدیہ قادیان سے حاصل کی.1923 & میں شدھی تحریک میں حصہ لیا.اس تحریک میں مسلمانوں کو ہندو بنایا جارہا تھا.آپ نے 1923ء میں ہی اپنی زندگی خدا کی راہ میں وقف کر دی.آپ حضرت خلیفہ امسیح الرابع کی ہدایت پر 1983 ء میں بیت الہدی آسٹریلیا کے سنگ بنیاد کی تقریب میں شریک ہوئے.1989 ء کے تاریخی صد سالہ جشنِ تشکر کے موقعہ پر جلسہ سالانہ برطانیہ میں شرکت کرنے کی سعادت ملی.اسی طرح 1991ء کے جلسہ سالانہ قادیان میں جو کہ صد سالہ جلسہ سالانہ تھا میں بھی شامل ہوئے.آپ نے حضرت نواب امتہ الحفیظ بیگم صاحبہ اور حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب کا جنازہ بھی پڑھایا.آپ 19 جون 1994ء کو فوت ہوئے اور بہشتی مقبرہ ربوہ میں دفن ہوئے.آپ نے 102 سال عمر پائی.تاریخ احمدیت دور خلافت ۱۹۶۵ء ۱۲ نومبر : حضرت خلیفة المسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ نے دور خلافت کا پہلا خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا.۱۷.دسمبر : حضور نے تحریک فرمائی کہ کوئی احمدی رات کو بھوکا نہ سوئے اور امراء جماعت کو اس کا ذمہ دار قرار دیا.۱۹ ۲۰ ۲۱ دسمبر : حضور کے عہد کا پہلا جلسہ سالانہ منعقد ہوا.۸۰ ہزار افراد کی شرکت یہ جماعت کا ۷۴ واں جلسہ سالانہ تھا.۲۰ دسمبر : حضور نے خدام کو ماٹو دیا ” تیری عاجزانہ راہیں اس کو پسند آئیں.“ ۲۱ دسمبر : فضل عمر فاؤنڈیشن کی تحریک کا اعلان.جماعت سے ۲۵ لاکھ روپے کا مطالبہ.اسی جلسہ پر حضور نے وقف بعد ریٹائر منٹ کی تحریک بھی فرمائی.حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کی پیشگوئی کے مطابق گیمبیا کے سرایف ایم سنگھاٹے نے اسی سال حضور سے حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کا کپڑا طلب کیا جو انہیں بھجوا دیا گیا.۱۹۶۵ء میں ہی لندن سے دی مسلم ہیرالڈ“ کا اجراء کیا.١٩٦٦ء ۴ فروری: حضور نے تحریک تعلیم القرآن کا اعلان فرمایا.۲۳ فروری: حضور نے مغربی پاکستان اور مشرقی پاکستان کے مابین مضبوط راوبط کی تحریک فرمائی.www.alislam.org

Page 17

28 27 11 مارچ: مجلس ارشاد کے قیام کا اعلان اور اس کا پہلا اجلاس مسجد مبارک ربوہ میں حضور کی صدارت میں ہوا.۱۵.مارچ: حضور نے عیسائیوں کو تو ریت اور انجیل سے سورۃ فاتحہ کے مقابلہ پر حقائق و معارف بیان کرنے کا چیلنج دیا اور حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کی طرف سے مقرر کردہ انعامی رقم ۵۰۰ روپے سے بڑھا کر ۵۰ ہزار روپے کر دی.۱۸.مارچ: تحریک وقف عارضی کا اعلان.۲۲.اپریل: تحریک جدید کے دفتر سوم کے اجراء کا اعلان حضور نے فرمایا کہ یہ دفتر یکیم نومبر ۱۹۶۵ء سے جاری شدہ سمجھا جائے گا تا کہ حضرت مصلح موعودؓ کے دور کی طرف منسوب ہو.مئی: ڈنمارک میں جماعت احمدیہ کی پہلی مسجد کا سنگِ بنیاد کوپن ہیگن میں صاحبزادہ مرزا مبارک احمد صاحب نے رکھا.خدا کا یہ گھر صرف احمدی مستورات کے چندہ سے تعمیر ہوا.۲۴.جون تا ۶ استمبر : ” قرآنی انوار کے سلسلہ میں حضور نے 9 خطبات جمعہ ارشاد فرمائے.۵ - اگست : انجمن موصیان اور انجمن موصیات قائم کرنے کا اعلان فرمایا.۱۶.اگست : فضل عمر فاؤنڈیشن کی عمارت کا سنگِ بنیا د رکھا.ستمبر : بد رسوم کے خلاف جہاد کا اعلان فرمایا.ے.اکتوبر : وقف جدید دفتر اطفال کا قیام.حضور نے احمدی بچوں سے ۵۰ ہزار روپیہ جمع کرنے کا مطالبہ فرمایا.۱۸ - اکتوبر : دفاتر صدر انجمن احمد یہ کے نئے بلاک کی بنیا د رکھی.۲۸ اکتوبر : مسجد اقصی کا سنگ بنیا د رکھا.اس سال کا جلسہ سالانہ جنوری ۱۹۶۷ ء میں منعقد ہوا.تفسیر صغیر کی اشاعت جو ایک عرصہ سے نایاب ہو چکی تھی.حضور کے خطبات جمعہ ۱۷.دسمبر ۲۱۴۶۵.جنوری ۳۰.اپریل ۱۹۶۶ ء۱۳ ہم امور کے نام سے شائع ہوئے.ساؤتھ ہال انگلستان میں جماعت کے سنڈے اسکول کا آغاز ہوا.کیپ ٹاؤن (جنوبی افریقہ) سے جماعت کا سہ ماہی رسالہ ”العصر“ شائع ہونا شروع ہوا.اسی سال حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ مرکز یہ بنے.۱۹۶۷ء ۲۶ ۲۷ ۲۸.جنوری کو ۱۹۶۶ ء کو سالانہ جلسہ منعقد ہوا.فروری: ” اسلامی اصول کی فلاسفی کا انگریزی ترجمہ ایک لاکھ کی تعداد میں شائع ہوا.۳۱ مارچ تا ۱۶ جون : تعمیر بیت اللہ کے ۲۳ عظیم الشان کے سلسلہ میں خطبات جمعہ ارشاد فرمائے..اپریل : فضل عمر فاؤنڈیشن نے علمی تصانیف پر ۵ ہزار روپے کے انعامات دینے کا اعلان کیا.۹-۸-۷.اپریل: جماعت احمدیہ کی مجلس مشاورت پہلی دفعہ ایوانِ محمود ربوہ میں منعقد ہوئی.دورہ یورپ کے پروگرام کا خلاصہ ۸ تا ۱۰.جولائی مغربی جرمنی.۱۱ تا ۱۴.جولائی سوئٹزرلینڈ.۱۴ تا ۱۶ جولائی ہالینڈ.۱۶ تا ۲۶.جولائی مغربی جرمنی.۲۱ تا ۲۶.جولائی ڈنمارک.۲۱.جولائی : مسجد نصرت جہاں کو پن ہیگن ( ڈنمارک ) کا افتتاح.www.alislam.org

Page 18

30 30 29 29 ۲۸.جولائی: وانڈ زورتھ ٹاؤن ہال لندن میں حضور کا خطاب بعنوان ”امن کا پیغام اور ایک حرف انتباہ.۲۱.اگست : دورہ یورپ سے کراچی واپسی.۲۲.اگست: کراچی میں اتحاد بین المسلمین کی تحریک فرمائی.۲۶ تا ۲۸ - اگست: جماعت احمدیہ انڈونیشیا کا پہلا جلسہ سالانہ منعقد ہوا.نومبر : حضور نے بہشتی مقبرہ میں قطعہ مربیان میں اضافہ فرمایا سب سے پہلے شیخ عبدالقادر سابق سوداگر مل دفن ہوئے.اس سال کا جلسہ سالانہ جنوری ۱۹۶۸ ء میں ہوا.اس سال حضور نے اپنا یہ الہام بیان فرمایا: میں تینوں ایناں دیاں گا کہ تو رج جاویں گا جولائی میں عرب وار ریلیف فنڈ میں جماعت کی طرف سے ۱۵ ہزار روپے کا عطیہ دیا گیا.صدر مملکت پاکستان نے شکریہ کا خط تحریر فرمایا.وقف جدید کی طرف سے حدیقۃ الصالحین کی اشاعت.لجنہ اماءاللہ کی طرف سے حضور کے لجنہ سے خطابات کا مجموعہ "المصابیح کے نام سے شائع ہوا.۱۹۶۸ء ۱۰.۱۱.۱۲.جنوری : گزشتہ سال کا مؤخر جلسہ سالانہ منعقد ہوا.۱۱۱۰ جنوری کی درمیانی شب نانبائیوں نے ہڑتال کر دی.جس پر حضور نے ہر احمدی سے صرف ایک روٹی کھانے کی اپیل کی.فروری کینیڈا میں با قاعدہ جماعت کا قیام ہوا.۱۵.مارچ: حضور نے تسبیح و تحمید اور درود شریف پڑھنے کی تحریک فرمائی.مارچ: نجی میں پہلے احمدی نے اپنی زندگی دین کے لئے وقف کی ان کا نام ماسٹر محمد حنیف صاحب ہے.۱۵.جون : چودہ سو سالہ جشنِ نزول قرآن کے موقع پر احمد یہ دارالمطالعہ کراچی میں تراجم قرآن کی نمائش.۲۸.جون : حضور نے بکثرت استغفار کرنے کی تحریک فرمائی.۱۴.اکتوبر : ڈاکٹر عبدالسلام صاحب کے لئے امریکن فاؤنڈیشن کی طرف سے ایٹم کے پرامن استعمال کے لئے انعام کا اعلان.۲۵ - اکتوبر : حضور نے تحریک جدید کے دفتر دوم کی ذمہ داری مجلس انصار اللہ پر ڈالی.۲۶ ۲۷ ۲۸ دسمبر : جلسہ سالانہ مقررہ تاریخوں پر ہوا.جس میں پہلی دفعہ سوئی گیس سے کھانا تیار کرنے کا اہتمام کیا گیا.اسی سال ربوہ میں طبیہ کالج کا اجراء.حضور نے اپنی جگہ مکرم مرز امبارک احمد صاحب کو صدر مجلس انصاراللہ مرکز یہ مقرر فرمایا.١٩٦٩ء مارچ: لائیبیریا کے علاقہ کیپ ماؤنٹ میں جماعت کا پہلا پرائمری اسکول جاری ہوا.۱۸.اپریل: فرینکفرٹ (مغربی جرمنی) میں جماعت کے مشن اور مسجد کے قیام پر دس سال گزرنے پر پُر وقار تقریب.صدارت حضرت چوہدری ظفر اللہ خان صاحب نے فرمائی.یکم مئی: تحریک وقفِ عارضی کے پہلے ۳ سالہ دور کے اختتام پر دوسرے ۵ سالہ دور کا آغاز.۲۵ مئی بفضل عمر فاؤنڈیشن کے تحت پہلی دفعہ علمی تحقیق پر انعامات دیئے گئے.۲۹ مئی: احمد یہ دارالمطالعہ کراچی میں سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر کتب کی نمائش.مئی: سکنڈے نیویا کے مبلغ سلسلہ مکرم کمال یوسف صاحب کا دورہ آئس لینڈ جس سے وہاں پہلی دفعہ اسلام کی اشاعت ہوئی.www.alislam.org

Page 19

32 31 ۱۲.ستمبر : حضور نے احمد یہ ہال کراچی میں سورۃ بقرہ کی ابتدائی سترہ آیات زبانی یاد کرنے کی تحریک فرمائی.۲۹ اکتوبر : حضور نے ایوان محمود میں مجلس خدام الاحمدیہ کے زیر اہتمام قائم کردہ لائبریری کا افتتاح فرمایا.۱۹۷۰ء ۱۸ جنوری: حضور نے خلافت لائبریری ربوہ کا سنگ بنیاد رکھا.۲۱.فروری: حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب عالمی عدالت انصاف کے صدر منتخب ہوئے.مارچ: حضور نے جامعہ نصرت کے سائنس بلاک اور مسجد کا سنگ بنیا د رکھا.۲۰.مارچ: حضور کا معرکۃ الآراء خطبہ جو عظیم روحانی تجلیات“ کے عنوان سے شائع ہوا.۱۴اپریل تا ۸ جون : حضور کے دورہ یورپ و مغربی افریقہ کا خلاصہ ۵.اپریل: سوئٹزرلینڈ.دورانِ قیام مسجد محمود زیورک کا افتتاح ۹.اپریل.مغربی جرمنی ۱۱ تا ۱۷.اپریل.نائیجریا ۱۳.اپریل: صدر نائیجریا یعقوبو گوون سے ملاقات اور ابادان یو نیورسٹی سے خطاب.۱۸ تا ۲۶.اپریل: دوره غانا ۲۰.اپریل صد ر غانا سے ملاقات.۲۱.اپریل: احمد یہ مشن ہاؤس کماسی کی دو منزلہ عمارت کا افتتاح.۲۷ تا ۱۲۹اپریل: آئیوری کوسٹ - ۲۹.اپریل تا یکم مئی لائیبیر یا.۲۹.اپریل: صدر لائیبیر یا ٹب مین سے ملاقات.یکم تا مئی: گیمبیا ۲ مئی.صدر گیمبیا دا ؤ دا جوارا سے ملاقات.اسی ملک میں آپ پر نصرت جہاں سکیم “القاء ہوئی.۵ تا ۴ امئی: سیرالیون - ۶ مئی.وزیر اعظم سیرالیون سے ملاقات.۱۰ مئی: ”بو میں سیرالیون کی مرکزی احمد یہ مسجد کا سنگ بنیا د رکھا.۲۳.مئی محمود ہال (لندن) کا افتتاح.۲۴ مئی: مسجد فضل لندن میں نصرت جہاں سکیم کا اعلان.۲۵ مئی تا کیم جون: پہلا دورہ سپین یکم جون کولندن واپسی.جون : دورہ سے ربوہ مرکز سلسلہ میں تشریف آوری.۱۲.جون : ربوہ میں نصرت جہاں ریز روفنڈ کی تحریک کا اعلان.۱۹.جون : حدیقۃ المبشرین کے قیام کا اعلان.۲۶ جون : نصرت جہاں سکیم کے لئے کم از کم ۳۰ ڈاکٹروں اور ۱۸۰ سا تذہ کے پیش کئے جانے کی جماعت سے اپیل فرمائی.۱۲.جولائی : ” نصرت جہاں آگے بڑھو“ پروگرام کا اعلان فرمایا.۳۰ اگست: ورلڈ احمد یہ میڈیکل ایسوسی ایشن کا قیام.صد مکرم کرنل ڈاکٹر عطاءاللہ صاحب ستمبر : نصرت جہاں کے تحت غانا میں پہلے سیکنڈری سکول کا قیام.یکم نومبر : نصرت جہاں سکیم کے تحت پہلے احمد یہ میڈیکل سنٹر کا افتتاح غانا میں ہوا.۲۶ دسمبر : حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیان فرمودہ تفسیر سورۃ بقرہ کی اشاعت.دسمبر : تاریخ لجنہ اماءاللہ جلد اوّل کی اشاعت.امسال ۲۹ مئی کو صدر انجمن احمدیہ نے ریلیف فنڈ برائے ترکی کے لئے ۵ ہزار روپے اور ۱۷.اگست کو مشرقی پاکستان کے سیلاب زدگان کے لئے ۵ ہزار روپے کا عطیہ دیا.۱۹۷۱ء یکم مارچ: نصرت جہاں کے تحت غانا میں دوسرے ہیلتھ سنٹر کا قیام.۳ مارچ: نصرت جہاں کے تحت غانا میں تیسرے ہیلتھ سنٹر کا قیام.۱۴ مارچ: احمد یہ مسجد جکارتہ کا افتتاح ہوا.۱۶.اپریل: نصرت جہاں کے تحت گیمبیا میں پہلے ہیلتھ سنٹر کا قیام.۲۲.اپریل: نصرت جہاں کے تحت سیرالیون میں پہلے ہیلتھ سنٹر کا قیام.۳ جولائی : نصرت جہاں کے تحت سیرالیون میں دوسرے ہیلتھ سنٹر کا قیام.www.alislam.org

Page 20

34 =4 33 ۲۰ جولائی: نصرت جہاں کے تحت سیرالیون میں تیسرے ہیلتھ سنٹر کا قیام ستمبر : نصرت جہاں سکیم کے تحت غانا میں دوسرے اور تیسرے سیکنڈری سکول کا اجراء..اکتوبر : حضور نے خلافت لائبریری ربوہ کا افتتاح فرمایا.یکم نومبر : گیمبیا میں دوسرے ہیلتھ سنٹر کا قیام.ملکی حالات کی خرابی کی وجہ سے جلسہ سالا نہ نہیں ہوا.لجنہ کی طرف سے دفاعی فنڈ میں دس ہزار روپے اور ا ۸۷۵صد ریاں دی گئیں.۱۹۷۲ء ۲۷ جنوری: حضور نے اس خواہش کا اظہار فرمایا کہ تمام دنیا کی احمدی جماعتیں مکہ معظمہ کے مطابق عید الاضحی منائیں.جنوری: مجلس نصرت جہاں کے تحت نا یجیریا میں پہلے ہیلتھ سنٹر کا قیام.یکم مارچ: اہل ربوہ کے لئے کھیلوں اور جسمانی ورزش کا انتظام کرنے کے لئے حضور نے مجلس صحت کے قیام کا اعلان فرمایا.۲۷ مارچ: حضور نے جامعہ نصرت ربوہ کے سائنس بلاک کا افتتاح فرمایا.۳۱ مارچ: حضور نے مسجد اقصی “ربوہ کا افتتاح فرمایا.۷.اپریل: چین کے سفیر چانگ تنگ کی ربوہ میں آمد اور حضور سے ملاقات.4 مئی : مسجد محمود نجی کا افتتاح ہوا.۱۲مئی: حضور کے ارشاد پر ربوہ میں سیر کا پہلا مقابلہ منعقد ہوا.ے جولائی: نے ۵ سالہ پروگرام کے تحت دس لاکھ کی تعداد میں قرآن کریم کے تراجم کی اشاعت کا اعلان فرمایا.ستمبر : غانا میں چوتھے سیکنڈری اسکول کا قیام.یکم اکتوبر : نائیجیریا میں مجلس خدام الاحمدیہ کا پہلا سالانہ اجتماع.۵ - اکتوبر : مرکزی سالانہ اجتماع کے موقع پر حضور نے خدام الاحمدیہ کے لئے رومال کا نمونہ مقرر فرمایا.۱۷ تا ۱۹ نومبر: لجنہ اماء اللہ کا ۱۵ واں سالانہ اجتماع اور قیام لجنہ اماءاللہ پر جشن پنجاه سالہ کا انعقاد.۱۸ نومبر : حضور کی خدمت میں لجنہ کی طرف سے دولاکھ روپے اشاعت قرآن کے لئے پیش گئے.۱۰-۹ دسمبر : پہلے گھوڑ دوڑ ٹورنامنٹ کا انعقاد.دسمبر : حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کی تفسیر سورۃ آل عمران سورۃ النساء کی اشاعت.حکومت پاکستان نے تعلیمی پالیسی کے تحت جماعت کے تعلیمی ادارے قومی تحویل میں لے لئے.جلسہ سالانہ پر مہمانوں کی رہائش کے لئے حضور نے بیر کس کی تعمیر کی تحریک کی.اسی سال حضور نے ادارہ طباعت واشاعت قرآن عظیم قائم فرمایا.١٩٧٣ء ۲۶ جنوری: حضور نے ربوہ کو سرسبز و شاداب بنانے کے لئے شجر کاری کی تحریک فرمائی اور دس ہزار درخت لگانے کی سکیم کا اعلان فرمایا.۱۸ فروری: حضور نے جدید پریس ربوہ کا سنگِ بنیا د رکھا.فروری مسجد مهدی گول بازارر بوہ کا سنگِ بنیا د حضرت مولانا ابوالعطاء صاحب نے رکھا.۳۰ مارچ: حضور کا خطبہ جمعہ جو بعد میں ” مقام محمدیت یہ کی تفسیر کے عنوان سے شائع ہوا.۳۱ مارچ: مجلس مشاورت میں سائیکل سواروں کو تحریک فرمائی.اول آنے والے ضلع کے لئے انعام کا اعلان.ہم مئی: حضور نے آزاد کشمیر اسمبلی کی قرارداد پر تبصرہ فرمایا.۳.اگست : نشانہ غلیل میں مہارت حاصل کرنے کی تحریک فرمائی.www.alislam.org

Page 21

36 56 35 ۱۱.اگست: ربوہ کے نواحی علاقوں میں تباہ کن سیلاب مجلس خدام الاحمد یہ ربوہ کی حیرت انگیز خدمات مجلس فیصل آباد اور سرگودہا کی اپنے علاقوں میں بہترین خدمات.۱۹.اکتوبر : حضور نے بیرون ممالک کے احمدیوں کی باقاعدہ وفود کی شکل میں جلسہ سالانہ میں شرکت کی تحریک فرمائی.9 نومبر : حضور نے مجلس انصار اللہ کی صف اوّل اور صف دوم کے قیام کا اعلان فرمایا.۲۸ دسمبر : حضور نے جلسہ سالانہ پر صد سالہ احمد یہ جوبلی منصوبہ کا اعلان فرمایا.اسی سال حضور نے یورپ میں ورلڈا میچور ریڈیو کلب کا اجراء کیا.قلمی دوستی کی تحریک بھی فرمائی.۱۹۷۴ء ۱۸ جنوری: حضور نے نگر پارکر کی خاطر وقف جدید کے لئے عام بجٹ سے ایک لاکھ روپے زائد ا کٹھا کرنے کی تحریک فرمائی.۲۵ جنوری: حضور نے انگریزی دان احباب ڈاکٹرز ٹیچرز اور پروفیسرز کو وقف کی تحریک فرمائی.۸ فروری: حضور نے صد سالہ جوبلی کے دعاؤں پر مشتمل روحانی منصوبہ کا اعلان فرمایا.۱۷ فروری: تیسرے گھوڑ دوڑ ٹورنامنٹ کے اختتام پر حضور نے اعلان فرمایا کہ اس ٹورنامنٹ میں، ۷ سے زیادہ گھوڑے شامل کرنے والے ضلع کو ہزار روپے اور سب سے زیادہ گھوڑے ( جو دس سے زیادہ ہوں ) شامل کرنے والے گاؤں کو سونے کا تمغہ دیا جائے گا.۲۰ فروری: حضور نے فضل عمر فاؤنڈیشن کے تحت تعمیر ہونے والے گیسٹ ہاؤس ربوہ کی بنیا د رکھی.غیر ملکی مہمانوں کے لئے تعمیر ہونے والا یہ سب سے پہلا گیسٹ ہاؤس ہے.:۲۹ مئی: ربوہ ریلوے اسٹیشن پر نشتر کالج ملتان کے طلباء کا ہنگامہ اور اسی شام سے ملک بھر میں احمدیوں کے خلاف خون ریز ہنگاموں کا آغاز.۱۸ جولائی: ربوہ ریلوے اسٹیشن کے واقعہ کے متعلق تحقیقاتی ٹربیونل میں حضور کا بیان.۲۶.اگست: جمہور یہ داھومی کے دارالحکومت پورٹو نو دو میں پہلی احمد یہ مسجد کا افتتاح ہوا.ستمبر : پاکستان کی قومی اسمبلی نے ایک آئینی ترمیم کے ذریعہ آئین اور قانون کی اغراض کے لئے جماعت احمدیہ کو غیر مسلم قرار دے دیا.۱۰ستمبر: سیرالیون میں پہلے احمد یہ گرلز سیکنڈری سکول کا اجراء.۲ اکتوبر : مجلس انصار اللہ کے گیسٹ ہاؤس ربوہ کا سنگِ بنیاد محترم صاحبزادہ مرزا مبارک احمد صاحب صدر مجلس نے رکھا.۵ اکتوبر : سرگودھا میں احمدیوں کے مکانوں اور دکانوں پر لوٹ مار.مسجد کو جلا دیا گیا.۲۱ نومبر : حضور نے جامعہ احمد یہ ربوہ کے ناصر ہوسٹل کا افتتاح فرمایا.دسمبر : جزائر نجی کے دارالحکومت سودا میں مسجد فضل عمر اور مشن ہاؤس کا سنگِ بنیاد رکھا گیا.۱۵ دسمبر : حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کی بیان فرمودہ تفسیر سورۃ مائدہ تا توبہ کی اشاعت.۲۵ دسمبر: عید الاضحی جلسہ سالانہ پر آنے والے کثیر احمد یوں نے اپنی قربانیاں ربوہ میں ذبح کیں.۲۸ دسمبر : حضور نے ”ہمارے عقائد کے موضوع پر جلسہ سالانہ سے خطاب فرمایا.۱۹۳۵ء میں زلزلہ کوئٹہ کے بعد سوات میں تاریخ پاکستان کا شدید ترین زلزلہ اسی سال یوگینڈا کی زبان میں ترجمہ و تفسیر قرآن کی اشاعت ہوئی.لائیبیریا میں پہلے سیکنڈری سکول کا اجراء ہوا.۱۹۷۵ء اپریل: نصرت جہاں کے تحت نائیجیریا میں پانچویں ہیلتھ سنٹر کا قیام.۲۸ ۲۹ ۳۰ مئی: جماعت احمد یہ گیمبیا کا پہلا سالانہ جلسہ.مئی: میلا پالم ( تامل ناڈو ) انڈیا میں نئے مشن ہاؤس کا قیام.www.alislam.org

Page 22

38 37 ۵ - اگست تا ۱۲۹ اکتوبر : حضور نے علاج کی خاطر سفر یورپ اختیار فرمایا.اس دورے میں حضور انگلستان، ڈنمارک، ناروے، ہالینڈ اور سوئٹرز لینڈ تشریف لے گئے.اسی دوران ۲۴ ۲۵.اگست جماعت احمد یہ انگلستان کے ااویں جلسہ سالانہ میں خلیفتہ المسیح کی شمولیت کا یہ پہلا موقعہ تھا.۲۷ ستمبر : حضور نے گوٹن برگ ( سویڈن ) میں صد سالہ جوبلی منصوبہ کے تحت تعمیر ہونے والی پہلی مسجد ناصر کا سنگ بنیا د رکھا.۷.اکتوبر: حضور نے لندن میں عیدالفطر پڑھائی.خلیفتہ المسیح کے لندن میں عید پڑھانے کا یہ پہلا موقعہ تھا.۲۰ دسمبر: ربوہ میں پہلا نعتیہ مشاعرہ ہوا.۴۰ شعراء نے ۵ زبانوں میں نظمیں پڑھیں.۲۷ دسمبر : جلسہ سالانہ پر حضور نے پوری قوم اور جماعت کے قابل طلباء کی بیرونی ممالک میں اعلیٰ تعلیم کے لئے ۶ وظائف کا اعلان فرمایا ان میں سے انگلستان امریکہ کینڈا اور انڈونیشیا نے ایک ایک اور غانا نے دو وظائف کی ذمہ داری قبول کی.۲۸ دسمبر : حضور نے قرآنی آداب و اخلاق کو مدون کرنے اور ان پر عمل کرنے کے سلسلہ میں جہاد کا اعلان فرمایا.اسی سال حضور نے حفظ قرآن کی تحریک کرتے ہوئے فرمایا کہ احباب جماعت ایک ایک پارہ حفظ کریں.حضور نے خَيْلٌ لِلرَّحْمَانِ مرکزیہ کے نام سے گھوڑوں کی پرورش وغیرہ میں راہنمائی کے سلسلہ میں ایک کمیٹی بنائی جس کا صدر حضرت مرزا طاہر احمد صاحب ایدہ اللہ کو مقرر فرمایا.حضور نے گریجویٹس کو وقف کی تحریک فرمائی.جماعت احمدیہ پین کا پہلا جلسہ سالانہ منعقد ہوا.دسمبر : حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کی تفسیر ہ سورۃ یونس تا کہف شائع ہوئی.اسی سال یورو با زبان میں نائیجیریا سے ترجمہ قرآن شائع ہوا.کینیڈا سے احمد یہ گزٹ شائع ہونا شروع ہوا.۱۹۷۶ء ۲ جنوری: حضور نے وقف جدید کیلئے معلمین کی تحریک فرمائی جو تین ماہ مرکز میں رہ کر دینی تعلیم حاصل کریں اور پھر واپس جا کر کام کریں.۴ مارچ: حضور نے صدر انجمن احمدیہ کے گیسٹ ہاؤس کا افتتاح فرمایا.۲۸ مارچ: مجلس مشاورت کے اختتامی اجلاس میں فقہ احمدیہ کی تدوین کے متعلق تاریخی قرارداد پاس کی گئی.۱۱.اپریل مجلس انصار اللہ مرکزیہ کا ایک روزہ سالانہ اجتماع مسجد اقصیٰ میں منعقدہ ہوا.۱۸.اپریل: مجلس خدام الاحمدیہ مرکزیہ کا ایک روزہ سالانہ اجتماع مسجد اقصیٰ ربوہ میں ہوا.۲۰ جون : حضور نے ربوہ میں امام جماعت احمدیہ کی رہائش گاہ کے ساتھ گیسٹ ہاؤس کا سنگ بنیا د رکھا.۲۰ جولائی تا ۲۰.اکتوبر : دورہ امریکہ کینیڈا یورپ ۲۱ جولائی لندن.۲۴ جولائی امریکہ واشنگٹن ڈیٹن، نیو یارک نیو جرسی میں قیام.۶.۷.۸.اگست: امریکہ کی احمد یہ جماعتوں کے ۲۹ ویں سالانہ جلسہ سے حضور کا افتتاحی اور اختتامی خطاب کمیونٹی سنٹرز کے قیام کی تحریک.۲۰ - اگست : مسجد ناصر گوٹن برگ ( سویڈن ) کا افتتاح فرمایا.۲۶ اگست: ناروے.۲۹ اگست ڈنمارک یکم ستمبر : جرمنی.ستمبر سوئٹزرلینڈ ۲۱.ستمبر ہالینڈ.۴ استمبر لندن ۱۵.ستمبر تا ۱۷.اکتوبر : انگلستان کی احمدی جماعتوں کا تفصیلی دورہ وجائزہ ۲۰.اکتوبر : واپس مرکز سلسلہ ربوہ میں کامیاب مراجعت www.alislam.org

Page 23

40 39 ۱۴ اگست تا ۱۸ ـ اگست: نائیجیریا میں تراجم قرآن کی نمائش ستمبر : لائیبیریا میں پہلے احمد یہ ہائی سکول کی عمارت کا افتتاح ۷.اکتوبر : رسالہ الفرقان کے ۲۵ سال پورے ہونے پر دعائیہ تقریب ۱۰ تا ۱۲ دسمبر : جلسه سالا نہ ربوہ میں منعقد ہوا.۱۹۷۷ء جنوری: ہڈرزفیلڈ (انگلستان) میں احمدیہ مسجد کا افتتاح.۲۷ مارچ: لندن میں جماعت احمدیہ کے زیر اہتمام ہستی باری تعالیٰ کے موضوع پر مختلف مذاہب کے نمائندوں کی مجلس مذاکرہ.۴.اپریل: تنزانیہ کے صو بہ نیوالا میں مشن ہاؤس کا قیام.۲۹.اپریل: ملکہ انگلستان کی سلور جوبلی کے موقع پر جماعت کی طرف سے قرآن کریم کا تحفہ دیا گیا.۲۱ ۲۲ مئی : مجلس خدام الاحمدیہ امریکہ کا پہلا سالانہ اجتماع.۲۳ مئی: حضرت سیدہ نواب مبارکہ بیگم صاحبہ کی وفات.مئی : کینیڈا میں احمدیہ مسجد کی تعمیر کے لئے زمین کی خرید مشن ہاؤس کا قیام.۱۶ جولائی: سرینگر کشمیر میں احمدیہ مسجد کا سنگ بنیا د رکھا گیا.۲۸ تا ۱۳۰ کتوبر مجلس انصار الله مرکز یہ کا سالانہ اجتماع مسجد اقصیٰ ربوہ میں ہوا.۴ تا ۶ نومبر : مجلس خدام الاحمدیہ مرکزیہ کا سالانہ اجتماع مسجد اقصیٰ ربوہ میں منعقد ہوا.حضور کے ارشاد پر محاسن قرآن پر دس قطعات کے سیٹ کی اشاعت.۱۹۷۸ء ۲ تا ۴ جون: لندن میں کسرِ صلیب کا نفرنس.حضور نے ۴ جون کو اختتامی خطاب فرمایا.برٹش کونسل آف چرچز کی دعوت اور حضور کا چیلنج.۲۵ جولائی: ناروے ۳۱ جولائی سویڈن، ۳.اگست ڈنمارک ۸.اگست مغربی جرمنی ۱۹.اگست لندن ۱۱.اکتوبر ربوہ میں واپسی.۲۲ جولائی: جماعت احمد یہ سری لنکا کا پہلا سالانہ جلسہ.ے ستمبر : حضرت سیدہ امتہ الحفیظ بیگم صاحبہ کے ذاتی مکان کا سنگِ بنیاد محترم مرزا منصور احمد صاحب ناظر اعلیٰ صد را مجمن احمد یہ نے رکھا.۲۰ تا ۲۲ اکتوبر : مجلس خدام الاحمدیہ کا سالانہ اجتماع ۵ سال کے بعد اپنی مقررہ جگہ گھوڑ دوڑ گراؤنڈ میں ہوا.۲۸ اکتوبر : سالانہ اجتماع انصار الله مرکز یہ پر صدر مجلس کا انتخاب.حضور نے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب کو صدر مقرر فرمایا.آپ نے کام کا آغا ز حسب قواعد یکم جنوری ۱۹۷۹ ء سے کیا.۲۹ دسمبر ۱۹۷۸ ء اور ۱۲ جنوری ۱۹۷۹ ء : حضور نے ”اسلام مذہبی آزادی اور آزادی ضمیر کا ضامن ہے“ کے موضوع پر خطبات ارشاد فرمائے.امسال مجلس انصار اللہ انگلستان کا پہلا سالانہ اجتماع منعقد ہوا.۱۹۷۹ء ۱۶ جنوری: ایران میں شہنشاہیت کے خاتمہ سے حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کی یہ پیشگوئی ایک بار پھر پوری ہوئی." تزلزل در ایوان کسری فتاد ۲۶ جنوری: احمد یہ مشن ہاؤس کیلگری ( کینیڈا) کا افتتاح ہوا.۹ مارچ: قرطبه (سپین) میں نئے مشن کا قیام عمل میں آیا.۴-۳-۲ جولائی: مجلس خدام الاحمدیہ انڈونیشیا کا پہلا سالانہ اجتماع.۱۰ جولائی: گیمبیا سے ماہنامہ الاسلام کا اجراء.www.alislam.org

Page 24

42 41 ستمبر : جاپان میں دوسرا مشن یو کو باما میں قائم ہوا.۱۵.اکتوبر : ڈاکٹر عبد السلام صاحب کو نوبل پرائز دینے کا اعلان کیا گیا.۲۸ اکتوبر : حضور نے جماعت کے علمی اور روحانی ترقی کیلئے ایک عظیم منصوبے کا اعلان کیا.اکتوبر: نائیجیریا میں اوگن سٹیٹ کے علاوہ اویوسٹیٹ (ابادان ) سے بھی وائس آف اسلام کے نام سے پروگرام نشر ہونا شروع ہو گیا.۲۴ - ۲۵ نومبر: مجلس انصاراللہ مغربی جرمنی کا پہلا سالانہ اجتماع.نومبر : حضور کی اجازت سے خدام الاحمدیہ نے تعمیر ہال کے لئے ۳۱۳ روپے کے وعدوں کو دوبارہ جاری کر دیا.نومبر : ہانگ کانگ سے ایک ہزار اور امریکہ سے ۲۰ ہزار کی تعداد میں انگریزی ترجمہ قرآن کی اشاعت.۱۰ دسمبر : ڈاکٹر عبدالسلام صاحب نے نوبل پرائز وصول کیا.۱۸ دسمبر : ڈاکٹر عبدالسلام صاحب کو قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کی طرف سے ڈاکٹر آف سائنس کی ڈگری دی گئی.۲۷ دسمبر : حضور نے جماعت کو سائنسی میدان میں بلندیوں پر پہنچانے کے لئے عظیم منصوبے کا اعلان کیا.اسی سال: وظائف کمیٹی کا قیام.صدر ڈاکٹر عبدالسلام صاحب.غانا سے انگریزی ترجمہ قرآن ۱۰ ہزار کی تعداد میں شائع ہوا.سپین اور ناروے میں بیوت الذکر کی زمین کی خرید.امریکہ میں ۱۰ لاکھ قرآن کریم کے نسخے پھیلانے کا منصوبہ.سری نگر کشمیر میں احمدیہ مسجد کی تعمیر مکمل ہوگئی.۱۹۸۰ء ے مارچ: حضور نے تحریک فرمائی کہ ہر گھر میں تفسیر صغیر اور تفسیر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا ہونا ضروری ہے.۱۲ جون : حضور نے جماعت کو خصوصیت کے ساتھ سویا بین اور لیسی تھین کے استعمال کی طرف توجہ دلائی.۱۳ جون : ادا ئیگی حقوق طلباء کے تحت تقسیم تمغہ جات کی پہلی تقریب مسجد مبارک ربوہ میں منعقد ہوئی.۲۶ جون تا ۲۶.اکتوبر: چار براعظموں کے ۱۳ ممالک کا دورہ فرمایا.خلاصہ:.۲۹ جون مغربی جرمنی ۱۲ جولائی سوئٹزر لینڈ ۱۶ جولائی آسٹریا ۱۹ جولائی ہالینڈ.۲۳ جولائی ڈنمارک.۲۸ جولا ئی سویڈن.۳۱ جولائی ناروے.یکم اگست.مسجد نو را وسلو (ناروے) کا افتتاح فرمایا.۴.اگست ہالینڈ.۷.اگست انگلستان ۱۸ اگست نائیجیر یا ۲۴.اگست غانا ۲۴ اگست: غانا کے صدر مملکت سے ملاقات.ہ ستمبر کینیڈا.استمبر امریکہ.۲۳ ستمبر انگلستان.۳۰ ستمبر : مانچسٹر اور ھڈرز فیلڈ میں احمدیہ مشنوں کا افتتاح.۲.اکتوبر : بریڈ فورڈ میں احمد یہ مشن کا افتتاح.۹ اکتوبر : ۷۰۰ سال بعد سپین میں تعمیر ہونے والی مسجد مسجد بشارت کا سنگ بنیاد.۲۶.اکتوبر : واپسی مرکز سلسلہ.۳۰.اکتوبر: انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف احمدی آرکٹیکٹس اینڈ انجینئر ز کے پہلے کنونشن : سے خطاب.۲ نومبر : چودہویں صدی ہجری کے اختتام اور پندرہویں صدی کے استقبال کیلئے www.alislam.org

Page 25

44 43 جماعت کو لا اله الا اللہ کے ورد کی تحریک.ے نومبر : تقسیم تمغہ جات کی دوسری تقریب.۷ ۸ ۹ نومبر: مجلس خدام الاحمدیہ کے سالانہ اجتماع پر چودھویں اور پندرھویں صدی ہجری کے متعلق ولولہ انگیز خطابات.9 نومبر کو چودھویں صدی ختم ہوگئی.۱۰.نومبر : احمد یہ سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے پہلے سالانہ کنونشن سے خطاب.حضور نے ممالک بیرون میں عید گاہوں کے قیام کی تحریک فرمائی.جاپان کے شہر نا گویا میں احمدیہ سنٹر کی خرید.۱۹۸۱ء ۲۵.اپریل: حضور نے دفتر پرائیوٹ سیکرٹری اور کچھ دنوں بعد دار السلام النصرت کی دو منزلہ عمارت کا سنگ بنیا د رکھا.مئی: نا گویا ( جاپان ) میں پہلا یوم التبلیغ ۶ ۷ جون: مجلس خدام الاحمدیہ ناروے کا پہلا سالانہ اجتماع.۳۰.اگست: جاپان میں ٹوکیو میں دوسرا یوم التبلیغ.۱۸ ستمبر : حضور نے امن عالم کے لئے دعاؤں اور صدقات کی تحریک فرمائی.۸ اکتوبر: غانا میں احمدیوں نے عیدالاضحی مکہ مکرمہ کی تاریخوں کے مطابق منائی.۹.اکتوبر : ٹوکیو میں مشن ہاؤس کا افتتاح.۲۳ اکتوبر : حضور کے غلبہ اسلام کے دن کو قریب تر لانے کے لئے احباب جماعت کی ذہنی اخلاقی جسمانی اور روحانی ترقی کا منصوبہ جماعت کے سامنے رکھا.۲۵ اکتوبر : حضور نے تحریک فرمائی کہ خدام اور لجنات کھیلوں کے کلب قائم کریں.اکتوبر: اکرا ( غانا ) میں نئے مشن ہاؤس کی تکمیل.یکم نومبر : جماعتی تنظیموں میں ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے مجلس توازن کے قیام کا اعلان ۷ ۸ نومبر مجلس انصار اللہ انڈونیشیا کا پہلا سالانہ اجتماع.۲۸ نومبر : سیرالیون میں چوتھے احمد یہ سکول کا قیام.۳ دسمبر : وفات حضرت سیدہ منصورہ بیگم صاحبہ حرم حضرت مرزا ناصر احمد صاحب.۱۵ دسمبر : شکاگو کی پبلک لائبریری میں قرآن کریم کے نسخے رکھوائے گئے.۲۷ دسمبر : حضور نے جماعت کو ستارہ احمدیت عطا فرمایا.۲۷ دسمبر : تمغہ جات کی تقسیم کی چھٹی تقریب.جو حضور کی زندگی میں اپنی نوعیت کی آخری تقریب تھی.۲۸ دسمبر : سبحان اللہ کے موضوع پر تو حید وصفات باری تعالیٰ پر زبر دست خطاب.۱۹۸۲ء ۲۲ جنوری: حضور نے تعلیم یافتہ نو جوانوں کو وقف کی تحریک فرمائی.۲۷ فروری: نائیجیریا میں آٹھویں احمد یہ سکول کا سنگِ بنیاد.فروری: سپینش، فرانسیسی اور اٹالین زبانوں میں ترجمہ قرآن کا آغاز.۲۳ مارچ: حضور نے دفتر صد سالہ احمد یہ جوبلی کا سنگ بنیاد رکھا.اس کا نام بیت الاظہا ر ہے.۲۳ مارچ: گیمبیا کے صدر داؤد اجوارا نے کنگانگ میں احمد یہ ہسپتال کے نئے حصہ کا سنگ بنیا د رکھا.۲۶ تا ۲۸ مارچ: حضور کی زندگی میں آخری اور جماعت احمدیہ کی ۶۳ ویں مجلس مشاورت کا انعقاد.مارچ: قادیان سے خدام الاحمدیہ کے رسالہ ”مشکوۃ کا اجراء.۱.اپریل: حضور کا عقد ثانی حضرت سیدہ طاہرہ صدیقہ صاحبہ کے ہمراہ.۲۵.اپریل مجلس اطفال الاحمدیہ برطانیہ کا پہلا سالانہ اجتماع.www.alislam.org

Page 26

46 45 اپریل: خلافت لائبریری میں ٹیکسٹ بک اسکیم کا اجراء کیا گیا.۲۱ مئی: حضور نے اپنی زندگی کا آخری جمعہ ربوہ میں پڑھایا.۲۳ مئی: حضور اسلام آباد تشریف لے گئے.۲۶ مئی: حضور کی آخری بیماری کا آغاز.دل پر حملہ ۳۱ مئی دل پر دوبارہ حملہ اور شدید کمزوری.مئی: سالسبری (زمبابوے) میں مشن ہاؤس کے لئے زمین کی خرید.۶ جون: افریقہ کے ملک ٹو گو میں جماعت کی پہلی مسجد کی تعمیر.۸ جون: دل کا شدید حملہ.۹-۸ جون کی درمیانی شب پونے ایک بجے بیت الفضل اسلام آباد میں وفات.۹.جون : جسد اطہر ربوہ لایا گیا.۱۰ جون : حضرت مرزا طاہر احمد صاحب نئے امام منتخب ہوئے.حضور نے 4 بجے سہ پہر کے قریب بہشتی مقبرہ میں آپ کا جنازہ پڑھایا.ایک لاکھ افراد کی شرکت.(ماہنامہ خالد نومبر ۱۹۸۶ ء صفحه ۱۵ تا ۳۳) قدرت ثانیہ کے مظہر رابع ۱۹۸۲ء ۱۰.جون : مجلس انتخاب کا اجلاس بعد نماز ظہر مسجد مبارک میں ہوا جس نے حضرت مرزا طاہراحمد صاحب ایدہ اللہ تعالیٰ کو جماعت احمدیہ کا چوتھا امام تسلیم کیا.پہلے مجلس انتخاب نے بیعت کی اس کے بعد حضور نے حاضر الوقت تمام احباب سے خطاب فرمایا اور عام بیعت لی جس میں ۲۵ ہنر ا ر احمدی شریک ہوئے.بعد ازاں حضرت نواب امتہ الحفیظ بیگم صاحبہ نے حضور کو أَلَيْسَ اللَّهُ بِكَافٍ عَبْدَه والی تاریخی انگوٹھی پہنائی.حضور نے چھ بجے شام بہشتی مقبرہ میں جماعت کے تیسرے امام حضرت مرزا ناصر احمد صاحب رحمہ اللہ تعالی کی نماز جنازہ پڑھائی جس میں ایک لاکھ احمدی شامل ہوئے.ساڑھے سات بجے تدفین مکمل ہونے پر دعا کرائی.۱۱.جون : دورِ خلافت کا پہلا خطبہ ارشاد فرمایا.۱۳.جون : حضور نے جماعت کے نام پہلا تحریری پیغام جاری کیا جس میں فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے لئے دعا کی تحریک فرمائی.۱۶.جون : حضور نے اپنی جگہ محترم چوہدری حمید اللہ صاحب کو احمد یہ آرکیٹکٹس اینڈ انجنئیرز کا سر پرست اور مکرم اللہ بخش صاحب شاہد کو وقف جدید کا ناظم ارشاد مقررفرمایا.۲۴.جون : صدرانجمن احمدیہ کے کارکنوں سے پہلا خطاب فرمایا.۱۷ تا ۲۱ جولائی : رمضان المبارک کے آخری ایام میں مسجد مبارک میں درسِ حدیث ارشاد فرمایا.۲۸.جولائی: دورہ یورپ پر ربوہ سے روانگی.دورہ کا خلاصہ حسب ذیل ہے.۳۱.جولائی ناروے.۶.اگست.ناروے کی پہلی مجلس شوری کا انعقاد ۸.اگست سویڈن.۱۳.اگست سویڈن کی پہلی مجلس شوری کا انعقاد ۱۰.اگست.ڈنمارک ۱۳.اگست.مغربی جرمنی ۲۵ - اگست - آسٹریا ۲۷.اگست.سوئٹزرلینڈ ۳۱.اگست.سوئٹرزلینڈ کے دانشوروں سے خطاب بعنوان ”انسانیت کا مستقبل“.۲ ستمبر.فرانس اور لکسمبرگ.۳.ستمبر.مغربی جرمنی ۴.ستمبر.ہالینڈ ۶.ستمبر.سپین ۱۰.ستمبر افتتاح مسجد بشارت ( سپین ) ۱۵ستمبر ہالینڈ اور پھر لندن ۲۲.ستمبر : سکاٹ لینڈ.مشہور مستشرق منٹگمری واٹ سے ملاقات ۲۴ ستمبر : گلاسگو میں آمد - ۵- اکتوبر جمنلهم مشن کا افتتاح www.alislam.org

Page 27

48 47 ے.اکتوبر: کرائیڈن مشن کا افتتاح ۱۱.اکتوبر.لندن سے روانگی ۱۲.اکتوبر.کراچی لاہور اور ربوہ مرکز سلسلہ میں واپسی ۱۵.جولائی: کورین زبان میں احمدیہ لٹریچر کا آغاز ایک فولڈر کی اشاعت سے ہوا.۱۵ تا ۱۷.اکتوبر: حضور کے دور امامت کے پہلے جماعتی اجتماعات منعقد ہوئے.یعنی خدام الاحمدیہ اطفال الاحمدیہ اور لجنہ اماءاللہ کے سالانہ اجتماعات.۱ اکتوبر لجنہ کو روحانی تربیت کا عالمگیر منصوبہ شروع کرنے کی ہدایت فرمائی.۲۸ اکتوبر : نائیجیریا کی ایموسٹیٹ میں پہلے احمد یہ ہسپتال کا سنگِ بنیا د نصرت جہاں سیکیم کے تحت رکھا گیا.۲۹ اکتوبر: بیوت الحمد منصوبہ کا مسجد اقصیٰ میں اعلان فرمایا.کم قیمت کے مکان کا نقشہ تیار کرنے کے لئے احمدی انجنیئر وں میں مقابلے کا اعلان.۵.نومبر: تحریک جدید کے دفتر اول اور دفتر دوم کو ہمیشہ زندہ رکھنے کی تحریک فرمائی.انصار اور خدام کو خصوصی وقف کی تحریک.لندن مشن میں جدید کمپیوٹر معہ پرنٹر نصب کر دیا گیا.۱۲.نومبر : با ہمی جھگڑے ختم کرنے کیلئے جہاد شروع کرنے کا اعلان فرمایا.۲۱ نومبر : سپین میں وقف عارضی کرنے کی تحریک.۲.دسمبر : غیروں کے اعتراضات کے جواب دینے کیلئے علمی تحریک کا اعلان.۳.دسمبر : صد سالہ جوبلی منصوبہ کے لئے وکالت قائم فرمائی.۲۵.دسمبر : مرکزی مجلس صحت قائم فرمائی.۲۶.دسمبر : جلسہ سالانہ پر خطاب بعنوان ” نور مصطفوی اور نا ریڈ کہی.“ ۲۷.دسمبر : خواتین کو پردہ کی زبردست تلقین فرمائی.نیز روز نامہ الفضل اور ماہنامہ ریویو آف ریلیجنز کی اشاعت دس ہزار تک پہنچانے کی تحریک.66 ۲۸.دسمبر : عدل کے موضوع پر یاد گار خطاب کا پہلا حصہ.١٩٨٣ء ۲.جنوری: جماعت احمد یہ جاپان کی پہلی مجلس شوری کا انعقاد.نیز لجنہ اماءاللہ کا قیام.۲۸.جنوری تحریک دعوت الی اللہ کا منظم آغاز.ہر احمدی کو داعی الی اللہ بننے کا ارشاد.۱۳.مارچ: امریکہ کی ریاست ایریزونا کے شہر تو سان میں پہلی احمد یہ مسجد یوسف کا افتتاح.یکم اپریل: جماعت احمدیہ کی ۶۴ ویں اور اس دور کی پہلی مجلس مشاورت کا آغاز ہوا.۱۱.اپریل : حضور نے دار الضیافت کے جدید بلاک کی بلائی منزل کی تعمیر کے سلسلہ میں اینٹ نصب فرمائی.۱۳ تا ۱۵.اپریل: ربوہ میں پہلے آل پاکستان احمد یہ کبڈی ٹورنامنٹ کا انعقاد.۱۵.اپریل : حضور نے مجلس صحت کے پروگرام کا اعلان فرمایا.۱۶.اپریل: مکرم عبدالحکیم صاحب ابرو آف وارہ ضلع لاڑکانہ کی شہادت.۱۶.اپریل: سوئٹزر لینڈ میں پہلا یوم دعوت الی اللہ.9 ہزار اشتہارات کی تقسیم.۲۰.اپریل: کینیڈا میں نئے مشن اور بیوت الذکر کے لئے جماعت کینیڈا کو ۶ لاکھ ڈالر جمع کرنے کی تحریک.۲۲.اپریل: جماعت احمدیہ پین کا پہلا پبلک جلسہ میڈرڈ میں ہوا.ستر افراد شریک ہوئے.اپریل: آکسفورڈ (انگلستان ) میں احمد یہ مشن کا قیام.مئی: غانا میں پہلے احمد یہ ٹیچر ز ٹریننگ کالج کا افتتاح ہوا.جون : امریکہ میں نئے مشنز اور بیوت الذکر بنانے کے لئے جماعت احمدیہ امریکہ کو تحریک.۱۲.جولائی: عید کے موقع پر غرباء کے ساتھ سکھ بانٹنے کی تحریک.۲۰.جولائی : سرائے خدمت (گیسٹ ہاؤس خدام الاحمدیہ ) کی دوسری منزل کا حضور نے سنگ بنیا د رکھا.www.alislam.org

Page 28

50 50 49 ۲۷.جولائی: حضور نے لوکل انجمن احمد ید ربوہ کے نئے دفتر کا افتتاح فرمایا.جولائی : قرآن کریم کا گورمکھی زبان میں ترجمہ شائع کر دیا گیا..اگست: ڈیٹرائٹ (امریکہ) میں ڈاکٹر مظفر احمد صاحب احمدیت پر قربان ہو گئے.۲۱.اگست : حضور نے دارالقضاء کی نئی عمارت کا سنگ بنیا د رکھا.۲۲.اگست: حضور کے دورہ مشرق بعید و آسٹریلیا کا آغاز.دورہ کا خلاصہ:.ستمبر.سنگا پور ۱۶.ستمبر.سڈنی (آسٹریلیا ) میں مختصر قیام اور پھر نبی میں آمد.19 ستمبر.نجی کے قائم مقام وزیر اعظم سے ملاقات.۲۲ ستمبر : انٹرنیشنل ڈیٹ لائن پرور و د مسعود ۲۳.ستمبر : یو نیورسٹی آف ساؤتھ پیسفک میں’مذہب کے احیاء نو کی فلاسفی پر لیکچر ۲۵.ستمبر : آسٹریلیا میں آمد.۳۰ ستمبر : بلیک ٹاؤن میں بیت الہدی کا سنگ بنیاد.۵.اکتوبر: آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کینبرا میں ”اسلام کی امتیازی خصوصیات پر لیکچر.۶ اکتوبر : آسٹریلین کونسل آف چرچز کے نمائندے سے انٹرویو ے.اکتوبر : سری لنکا میں آمد.۱۱.اکتوبر : بدھوں کے مرکز Candy کا دورہ.۱۳.اکتوبر : واپسی.کراچی.لاہور سے ربوہ.۲۸٬۲۷.اگست: جماعت احمدیہ سوئٹرز لینڈ کا پہلا جلسہ سالانہ زیورک میں ہوا.۱۸ ستمبر: محترم شیخ ناصر احمد صاحب اوکاڑہ کی شہادت.9 ستمبر مجلس انصاراللہ ناروے کا پہلا سالانہ اجتماع.۱۸.اکتوبر : جماعت احمد یہ نبی کا پہلا جلسہ سالانہ.۲۷.اکتوبر : سیرالیون میں جماعت کے ۷ ویں سیکنڈری سکول کا افتتاح ہوا.۳۱.اکتوبر : جماعت احمدیہ پین کا پہلا جلسہ سالانہ.۱۵۱۰افراد شریک ہوئے جن میں ۴۷۵ غیر از جماعت تھے.۱۱.نومبر : بیوت الحمد میں وسعت کا اعلان.ایک کروڑ روپیہ جمع کرنے کی تحریک.۲.دسمبر : صفات الہیہ پر خطبات کے سلسلہ کا آغاز.۶ ۲ تا ۲۸.دسمبر : جماعت کا ۹۱ واں جلسہ سالانہ.پونے تین لاکھ افراد کی شرکت.۱۸ بیرونی ممالک کے ۷ ۸ نمائندے بھی شامل ہوئے.۲۸.دسمبر : عدل کے موضوع پر حضور کا معرکۃ الآراء خطاب.دسمبر : ریویو آف ریلیجنز ربوہ لنڈن اور انڈونیشیا سے 11 ہزار کی تعداد میں شائع ہونا شروع ہو گیا.۱۹۸۴ء جنوری: ڈچ ترجمہ قرآن کا تیسرا ایڈیشن شائع ہو گیا.پہلا ایڈیشن ۱۹۵۳ء میں شائع ہوا تھا..فروری: جلسہ سالانہ پر مہمانوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر پانچ سو دیگوں کیلئے اخراجات مہیا کرنے کی تحریک.۱۵.مارچ: حضور نے تزئین ربوہ کمیٹی کے تحت گلشن احمد نرسری‘ کا افتتاح فرمایا.۳۰.مارچ: ریٹائر ڈ ا حباب کو خدمت دین کیلئے زندگی وقف کرنے کی تحریک.۳۱٬۳۰ مارچ و یکم اپریل: جماعت احمدیہ کی مجلس شوری.اختتامی اجلاس میں قدرت ثانیہ کے موضوع پر حضور کا پُر جلال خطاب.مارچ : نیویارک (امریکہ ) میں مشن ہاؤس کا قیام عمل میں آیا..اپریل: سات دعائیں کثرت سے کرنے کی تحریک.۱۰.اپریل محراب پور میں چوہدری عبد الحمید صاحب کی شہادت.www.alislam.org

Page 29

42 52 51 ۲۰.اپریل: لندن جانے سے قبل پاکستان میں حضور نے آخری خطبہ جمعہ اسلام آباد میں ارشاد فرمایا.۱۲۰ اپریل : جھنگ اور ملتان میں احمد یہ مساجد کو مسمار کر دیا گیا.۲۶.اپریل: صدر پاکستان کی طرف سے امتناع قادیانیت آرڈینینس جاری کیا گیا.۲۷.اپریل: مسجد اقصیٰ میں حضور کی موجودگی میں جمعہ مکرم مولوی محمد بشیر صاحب شاد نے پڑھایا.۱۲۷ اپریل: مسجد مبارک ربوہ میں حضور کا نماز مغرب کے بعد احباب جماعت سے خطاب ۲۸.اپریل: مسجد مبارک ربوہ میں نماز عشاء کے بعد حضور کا احباب سے خطاب.۲۹.اپریل: سفر یورپ کے لئے ربوہ سے روانگی.۳۰.اپریل : حضور لندن پہنچ گئے.احباب جماعت سے خطاب.یکم مئی: حضور کا پیغام جماعت پاکستان کے نام.قریشی عبدالرحمن صاحب آف سکھر کی شہادت.۴.مئی قیام لندن کے دور کا پہلا خطبہ جمعہ.تمام دنیا کے احمدیوں کو حضور کی طرف سے ”مَن اَنْصَارِى إِلَى الله کی پکار.۱۸ مئی: دونئے یورپین مراکز کی تحریک کا اعلان.پہلے یہ صرف یورپ کی جماعتوں کیلئے تھی ۲۹.مئی کو حضور نے اسے عام کرنے کا اعلان فرمایا.۲۰ مئی: لجنہ اماءاللہ ٹرینیڈاڈ کا پہلا سالانہ اجتماع.۲۷ مئی: تنزانیہ میں مشنری ٹریننگ کالج کا افتتاح ہوا.مئی: نیو یارک میں نئے مشن ہاؤس کی خرید.لاس اینجلس، شکاگو ڈیٹرایٹ، واشنگٹن نیو یارک اور نیو جرسی میں مراکز احمدیت کے لئے عمارتوں کی خرید.۱۶ جون: فیصل آباد میں ڈاکٹر عبدالقادر صاحب کی شہادت.۱۵.جولائی: وفاقی شرعی عدالت میں آرڈینینس کے خلاف احمدیوں کی درخواست کی سماعت کا آغاز جو بحث کے بعد ۱۲.اگست کو ر ڈ کر دی گئی.۲۰.جولائی: حضور نے قرطاس ابیض کے متعلق خطبات کا سلسلہ شروع فرمایا جو ۱۷.مئی ۸۵ ء تک جاری رہا.۲۷ تا ۲۹ جولائی : خدام الاحمدیہ کا پہلا یورپین اجتماع لندن میں منعقد ہوا.۳۱.جولائی: ربوہ میں سوئمنگ پول کا سنگ بنیاد حضرت صوفی غلام محمد صاحب نے رکھا.۲۶.اکتوبر : واقعہ ساہیوال.کئی احمد یوں کو گرفتار کر لیا گیا.۹ نومبر : افریقہ کے قحط زدہ علاقوں کے لئے امداد کی تحریک ۱۱.نومبر : حفظ قرآن کریم کی تحریک فرمائی.دسمبر : حضور کا دورہ یورپ جو ہالینڈ مغربی جرمنی، فرانس پر مشتمل تھا.ڈاکٹر ڈوئی کے شہر زائن میں احمد یہ مرکز کا قیام.عمارت خرید لی گئی.اس سال ربوہ میں سالانہ جلسہ اور ذیلی تنظیموں کے اجتماعات اجازت نہ ملنے کی وجہ سے منعقد نہیں ہوئے.۱۹۸۵ء یکم جنوری: ناروے کے سٹیٹ ریڈ یوٹیشن سے جماعت احمدیہ کا مستقل پروگرام نشر ہونا شروع ہو گیا.۲۸.جنوری: مکرم نجم الحق صاحب امیر جماعت احمد یہ سکھر پر قاتلانہ حملہ.وہ اس میں شدید زخمی ہو گئے.۱۵.فروری: کولون ( مغربی جرمنی ) میں نئے مشن ہاؤس کیلئے عمارت کی خرید.۱۵.مارچ : مکرم انعام الرحمن صاحب سکھر کی شہادت.۵ تا ۷.اپریل: جماعت احمدیہ انگلستان کا بیسواں جلسہ سالانہ.حضرت امام جماعت احمدیہ کی شرکت اور خطابات.اختتامی خطاب بعنوان ” عرفان ختم نبوت.“ ے.اپریل: مکرم عبد الرزاق صاحب امیر ضلع نواب شاہ بھر یا روڈ کی شہادت.www.alislam.org

Page 30

54.....53 اپریل میباریجن اور کیگو سہ ریجن (تنزانیہ) میں دونئے مشنوں کا قیام.-۳- مئی: دفتر لجنہ اماءاللہ مرکز یہ ربوہ کی نئی عمارت کا سنگِ بنیا د رکھا گیا.۱۰ مئی: حضور نے گلاسگو (سکاٹ لینڈ میں نئے مشن ہاؤس کا افتتاح فرمایا.مئی: ٹوکیو (جاپان) میں نئے مشن کے لئے عمارت کرایہ پر حاصل کر لی گئی.اوسلو (ناروے) میں احمدیہ مسجد کو بم سے اڑانے کی کوشش.خاصا نقصان پہنچا.۹.جون: ڈاکٹر عقیل بن عبد القادر صاحب حیدر آباد کی شہادت.۱۲.جولائی: حضور نے نستعلیق کتابت کے کمپیوٹر کے لئے ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈ کی تحریک فرمائی.۲۹.جولائی: چوہدری محمود احمد صاحب پنوں عاقل ضلع سکھر کی شہادت.۱۰ اگست: قریشی محمد اسلم صاحب مربی سلسلہ احمدیہ ٹرینیڈاڈ کی شہادت.۱۱.ستمبر : حضور کا دورہ یورپ جو ۱۵.اکتو بر تک جاری رہا.۱۳.ستمبر : حضور نے ہالینڈ میں جماعت احمدیہ کے نئے مرکز بیت النور کا افتتاح فرمایا.۱۵.ستمبر : حضور نے احمد یہ مشن ہاؤس حکیم کا افتتاح فرمایا.۱۷.ستمبر : کولون ( مغربی جرمنی ) میں نئے مرکز کا افتتاح فرمایا.ستمبر : جرمنی میں ہی دوسرے مرکز گروس گیراؤ کا افتتاح فرمایا.ستمبر : دوره سپین اور حضور کی طرف سے اہل سپین کو نئی روحانی زندگی عطا کرنے کا تاریخی عہد.۲.ستمبر : دورہ سوئٹزرلینڈ.خطبہ جمعہ مسجد محمود زیورک میں ارشاد فرمایا.11 اکتوبر : دورہ فرانس اور احمد یہ مرکز کا افتتاح.اس دورہ میں حضور نے کل پانچ مراکز کا افتتاح فرمایا.۱۴.اکتوبر : فضل عمر ہسپتال ربوہ کے نئے تعمیراتی مرحلہ کا سنگ بنیاد حضرت مولانا محمد حسین صاحب صحابی حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ نے رکھا.۲۵.اکتوبر : حضور نے تحریک جدید کے دفتر چہارم کا اجراء فرمایا.اکتوبر : آسٹریلیا میں پہلی دفعہ تربیتی کلاس منعقد ہوئی.کینیڈا میں انسانی حقوق پر سمپوزیم کا انعقاد..نومبر : حضور نے قیام نماز اور اس کی حکمتوں سے متعلق خطبات کا سلسلہ شروع کیا جو ۲۰.دسمبر تک جاری رہا.بچوں کو نماز با ترجمہ سکھانے کے لئے والدین کو تحریک.۲۷.دسمبر : حضور نے وقف جدید کی تحریک کو ساری دنیا تک وسیع کرنے کا اعلان فرمایا.ربوہ میں ذیلی تنظیموں کے مرکزی اجتماعات اور جلسہ سالانہ امسال بھی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے منعقد نہ ہو سکے.١٩٨٦ء جنوری: برازیل میں مشن ہاؤس کے لئے جگہ خرید لی گئی.۱۰۳ ۱۷.جنوری: اللہ تعالیٰ کی صفات قادر قدیر اور مقتدر پر حضور کے معرکۃ الآراء خطاب.۱۵.فروری: فوجی عدالت کی طرف سے ساہیوال کیس میں ماخوذ دو احمد یوں کو موت کی سزا سنائی گئی.۱۹.فروری: پنوں عاقل ضلع سکھر میں چوہدری مقبول احمد صاحب کو قتل کر دیا گیا.۲۱.فروری: سکھر کیس میں دو احمد یوں کو موت کی سزا سنا دی گئی.۲۳.فروری: پیشگوئی مصلح موعود پر سو سال پورے ہونے پر لندن میں جلسہ مصلح موعود.حضور کا بصیرت افروز خطاب..مارچ: شمالی برطانیہ کا پہلا مصلح موعود رضی اللہ عنہ ٹیبل ٹینس ٹورنا منٹ منعقد ہوا.ٹورنامنٹ ۱۴.مارچ: حضور نے سیدنا بلال فنڈ کی تحریک جاری فرمائی.۱۵.مارچ: جنوبی برطانیہ کی مجلس خدام الاحمدیہ کا پہلا سالانہ اجتماع.۲۸.مارچ: حضور نے ” توسیع مکان بھارت فنڈ کا قیام فرمایا.۲۹.اپریل : اقوام متحدہ نے قادیانی آرڈینینس کو انسانی حقوق کے منافی قرار دیا.11 مئی سکھر میں سید قمر الحق صاحب اور خالد سلیمان صاحب کی شہادت.www.alislam.org

Page 31

56 60 55 مئی: کوئٹہ میں احمدیہ مسجد پر حملہ.مسجد کو بند کر دیا گیا.۹.جون: حضور نے دنیا کی ۲۵ زبانوں میں قرآن کریم کے مکمل تراجم اور سو زبانوں میں جزوی ترجمہ کے پروگرام کا اعلان فرمایا.مردان میں محترمہ رخسانہ صاحبہ کی شہادت.۲۹.جولائی: حیدر آباد میں بابو عبد الغفار صاحب کی شہادت.۲۵ تا ۲۷ جولائی: جماعت احمدیہ انگلستان کا ۲۱ واں سالانہ جلسہ ۵۰ ممالک کے نمائندگان کی شرکت.مسئلہ قتل مرتد پر حضور کا نہایت جامع و مانع خطاب.اگست حضور نے سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جلسوں کا سلسلہ دوبارہ جاری کرنے کی تحریک فرمائی.۱۷.اگست: مردان میں احمدیہ مسجد کو مسمار کر دیا گیا.۲۲.اگست : حضور نے بھارت میں تحریک شدھی کے خلاف جہاد کا اعلان فرمایا.۲۹.اگست: حضور کا دورہ ناروے.۱۹ستمبر تا ۳.اکتوبر : حضور کا دورہ کینیڈا.۲۰.ستمبر : حضور نے کینیڈا میں جماعت احمدیہ کی پہلی مسجد کا سنگ بنیاد رکھا.اکتوبر : حضور نے جرمنی، بیلجئیم اور ہالینڈ کا دورہ فرمایا.۱۷.اکتوبر : حضور نے السلویڈور میں زلزلہ سے متاثرہ افراد کے لئے امداد نیز یتامی کی خبر گیری کی تحریک فرمائی.۲۴ تا ۲۶ اکتوبر: جرمنی میں خدام الاحمدیہ کا یورپین اجتماع.۶ ممالک کے ۱۹۸۰ خدام نے شرکت کی.۲۵ اکتوبر مجلس خدام الاحمدیہ پین کا پہلا سالانہ اجتماع.۷.نومبر : حضور نے عالمگیر سطح پر جماعتی تربیت کا لائحہ عمل بیان فرمایا.۲۱.نومبر: حضور نے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے لئے عالمی سطح پر جہادکی تحریک فرمائی.۱۰.دسمبر : حضور نے ذیلی تنظیموں کو ہدایت فرمائی کہ وہ تربیت اولاد کے گر سکھانے کیلئے والدین کی تربیت کرنے کے پروگرام تیار کریں.ربوہ میں امسال بھی اجتماعات اور جلسہ سالانہ اجازت نہ ملنے کی وجہ سے منعقد نہ ہو سکے.ربوہ میں دفتر جلسہ سالانہ کے قریب مجلس انصار اللہ مقامی کا دفتر تعمیر ہوا.۱۹۸۷ء ۲.جنوری: حضور نے لندن میں درس القرآن (انگریزی) کا آغا ز فرمایا.۱۶.جنوری: لجنہ اماء اللہ مرکزیہ کے دفاتر کی تعمیر کے لئے عالمی لجنات، انجمنوں اور مردوں کے لئے خصوصی تحریک کا اعلان.۳۰.جنوری: صد سالہ جو بلی سے پہلے ہر خاندان کو مزید ایک خاندان خدا کے حضور پیش کرنے کی تلقین.۶.فروری: جو بلی سے قبل ہر ملک کو ایک عمارت تعمیر کرنے کی تحریک..اپریل: ربوہ میں جماعت کی ۶۸ ویں مجلس مشاورت میں حضور کا خصوصی ریکارڈ شدہ پیغام سنایا گیا.۳.اپریل: اگلی صدی میں داخلے سے پہلے نئے پیدا ہونے والے بچوں کو وقف کرنے کی تحریک.۶.اپریل : لندن میں جماعت کے جدید کمپیوٹرائزڈ پر لیس کا افتتاح ہوا.۶.اپریل: نائیجیریا کے تین بادشاہوں کا قبول احمدیت.۱۷.اپریل : حضور کا دورہ مغربی جرمنی.مغربی جرمنی کے سالانہ جلسہ کا افتتاح فرمایا.مئی: حضرت نواب امتہ الحفیظ بیگم صاحبہ کی وفات.یکم جون : حضور کا دورہ یورپ بھیجیم پہنچے.۲.جون : سوئٹزرلینڈ میں آمد.۴.جون کو ایک یو نیورسٹی میں سچائی ، علم، عقل اور الہام www.alislam.org

Page 32

58 57 کے موضوع پر لیکچر.۱۲.جون : ہالینڈ میں پہلے یورپین سالانہ اجتماع کا انعقاد.۲۸.جون : جامعہ احمدیہ میں پہلا جلسہ تقسیم اسناد منعقد ہوا..جولائی : مغربی افریقہ کے ملک سیرالیون کے غلام احمد صاحب سانڈی نے ربوہ میں قرآن کریم حفظ کر کے ملک کے پہلے حافظ قرآن ہونے کا اعزاز حاصل کیا.۳۱ جولائی، کیم ۲.اگست: جماعت احمد یہ انگلستان کا جلسہ سالانہ.یکم اگست : حضور نے نائیجیریا کے دو بادشاہوں کو حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ کے کپڑے کا تبرک عطا فر مایا.۲ اگست : عدل کے موضوع پر خطاب.اگست: حضور نے ہالینڈ، جرمنی، سویڈن اور ناروے کا تین ہفتوں کا دورہ فرمایا.ا.اگست : ہالینڈ کی احمد یہ بیت الذکر کو نقصان پہنچانے کی کوشش.حضور نے دس گنا بڑی عمارت تعمیر کرنے کا اعلان فرمایا.۲۱.اگست: حضور کا دورہ ہالینڈ.۲۸.اگست: دورہ ناروے.۱۵.ستمبر : ربوہ میں دفتر خدام الاحمدیہ مقامی کا سنگِ بنیاد حضرت مولوی محمد حسین صاحب صحابی حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ نے رکھا.۱۸ ستمبر : بنگلہ دیش میں جماعت احمدیہ پر مظالم کے جواب میں حضور نے ولولہ انگیز پروگرام کا اعلان فرمایا اور کئی نئی تحریکات جاری فرمائیں مثلاً بیوت الذکر کی تعمیر، بحالی اور وسعت.بیوت الحمد سکیم میں نئے منصو اکتوبر نومبر : حضور کا دورہ امریکہ و کینیڈا.نیو یارک، واشنگٹن، ڈیٹرائٹ لاس اینجلس پورٹ لینڈ.حضور نے تین بیوت الذکر کا افتتاح کیا اور پانچ کا سنگ بنیا د رکھا.۱۱.نومبر : ربوہ میں بیوت الحمد کالونی کی تعمیر کا آغاز - محترم صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب ناظر اعلیٰ نے سنگ بنیا د رکھا.۴.دسمبر : حضور نے اسیرانِ راہ مولیٰ کی خاطر ساری دنیا کے معصوم اسیروں کی بہبود کیلئے کوششیں کرنے کی تحریک فرمائی.۵.دسمبر: ربوہ میں یتامیٰ کی رہائش گاہ کا سنگ بنیاد محترم صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب نے رکھا.اس کا نام حضور نے ”دار الاکرام تجویز فرمایا ہے.١٩٨٨ء یکم جنوری: جماعت احمدیہ کو جمعہ کی طرف غیر معمولی توجہ کرنے کی تحریک.نیز یورپین ممالک میں جمعہ کی ادائیگی کے لئے رخصت حاصل کرنے کی تحریک کا حضور کی طرف سے اعلان.جنوری فروری: حضور کا پہلا سفر مغربی افریقہ.گیمبیا سیرالیون' لائبیریا آئیوری کوسٹ نانا اور نائیجیریا کا کامیاب دورہ.۲۲.جنوری: حضور نے گیمبیا میں نصرت جہاں تنظیم نو کی تحریک کا اعلان کیا.جماعت کو اہل افریقہ کی ہر میدان میں خدمت کے لئے مستعد ہونے کا ارشاد.۳۱.جنوری: فضل عمر ہسپتال ربوہ کی توسیع کے پہلے مرحلہ کا آغاز.نواب محمد الدین بلاک کاسنگ بنیاد محترم صاحبزادہ مرز امنصور احمد صاحب امیر مقامی نے رکھا.۲۰.فروری: لجنہ اماءاللہ مرکزیہ کے نئے ہال کا سنگِ بنیا درکھا گیا.یکم اپریل: احمدیہ انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف احمدی آرکیٹیکٹس اینڈ انجنیئر ز کے مرکزی دفتر واقع دارالصدر جنوبی ربوہ کا افتتاح عمل میں آیا.۱۳.اپریل: ربوہ میں نصرت جہاں اکیڈمی کا افتتاح ہوا.۱۰.جون : تمام جماعت ا جماعت احمدیہ کی نمائندگی میں حضور کی طرف سے تمام معاندین کو مباہلہ کا عالمگیر چیلنج ۱۷.جون : حضور کے ایک رؤیا کی بناء پر جماعت کو قیام عبادت کی طرف خصوصی توجہ www.alislam.org

Page 33

60 60 59 کرنے کی تحریک.یکم جولائی : کینیڈا میں نئی مساجد کی تعمیر کیلئے ۲۵ لاکھ ڈالر جمع کرنے کی خاطر جماعت احمدیہ کینیڈا کو حضور کی تحریک.۲۲ تا ۲۴ جولائی: جماعت احمدیہ انگلستان کا جلسہ سالانہ جس میں ۵۵ ممالک کے احمدی شریک ہوئے.۴.اگست: اہل سپین کو پیغام حق پہنچانے کے لئے حضور کی نئی سکیم کہ سپینش سیاحوں کی میزبانی کے لئے دنیا بھر کے احمدی اپنی خدمات پیش کریں.۱۷ - اگست : فضل عمر ہسپتال ربوہ کی لیبارٹری میں بلڈ بنک کا قیام.۲۷ - اگست تا ۲۸ ستمبر : حضور کا پہلا سفر مشرقی افریقہ.کینیا یوگنڈا، تنزانیہ اور ماریشس کا کامیاب دورہ.۰ استمبر : ربوہ میں عالمی معیار کے سوئمنگ پول کا افتتاح عمل میں آیا.۲۸.نومبر : روز نامہ الفضل پر سے پابندی کا خاتمہ اور ۳ سال ۱۱ ماه ۹ دن بعد دوبارہ اجراء.الفضل پر ۱۲.دسمبر ۱۹۸۴ ء کو پابندی لگائی گئی تھی.۹ تا ۳۰ دسمبر : حضور کے سلسلہ وار اصلاحی خطبات جن میں تقویٰ سچائی، قناعت اور صبر پر خاص زور دیا گیا.۱۸.دسمبر : ملٹری کورٹ سے سزائے موت پانے والے احمدی مربی محمد الیاس منیر صاحب حال سنٹرل جیل فیصل آباد) کو بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ملتان سے ایف.اے کے سالانہ امتحان میں چوتھی پوزیشن حاصل کرنے پر ٹیلنٹ سکالرشپ کا مستحق قرار دیا گیا.١٩٨٩ء 29-28 جنوری برطانیہ میں پہلا یوم اطفال منایا گیا.193 اطفال نے شرکت کی.حضور نے اختتامی خطاب فرمایا.14 تا 16 فروری حضور کا دورہ جرمنی 23 مارچ یہ سال جماعت احمدیہ نے صد سالہ جشن تشکر کے طور پر منایا.جس کی تقریبات سارا سال جاری رہیں.23 مارچ کو حضور نے لوائے احمدیت لہرایا اور ساری دنیا میں خصوصی پروگرام منعقد کئے گئے.ربوہ میں جشن منانے پر سرکاری طور پر پابندی لگا دی گئی.حتی کہ روشنی لگانا، مٹھائی کھانا تقسیم کرنا وغیرہ بھی منع قرار پایا.جشن تشکر کے موقع پر حضور کا ویڈیوریکارڈ شدہ پیغام تمام عالم میں مشتہر کیا گیا.24 مارچ احمدیت کی دوسری صدی کا پہلا خطبہ جمعہ ماریشس اور جرمنی میں بذریعہ ٹیلیفون براہ راست سنا گیا.خطبہ کے بعد نئی صدی کی پہلی بیعت ہوئی.12.اپریل نکانہ ضلع شیخوپورہ میں 17 احمدی گھروں پر حملے کئے گئے.6 گھر مکمل جلا دئیے گئے.5 احمدی زخمی ہوئے.حضور کے دورہ جرمنی کا آغاز 10 مئی 12 تا 14 مئی جلسہ سالانہ جماعت احمدیہ جرمنی.حضور کی شرکت.19 ممالک کے 9 ہزار مردوزن نے شمولیت کی.14 مئی سکرنڈ (سندھ) میں ڈاکٹر منور احمد صاحب کو شہید کر دیا گیا.16 مئی 21 مئی حضور کا دورہ سوئٹزرلینڈ حضور کا دورہ فرانس 17 تا 19 جون جلسہ سالانہ کینیڈا.حضور کی شرکت 23 تا 25 جون جلسہ سالانہ امریکہ.حضور کی شرکت www.alislam.org

Page 34

62 61 30 جون حضور نے سان فرانسسکو میں احمد یہ مشن کا افتتاح فرمایا 3 تا 6 جولائی حضور کا دورہ گوئٹے مالا.حضور نے گوئٹے مالا کی پہلی احمد یہ مسجد کا افتتاح فرمایا.7 جولائی لاس اینجلس میں خطبہ جمعہ میں حضور نے مسجد واشنگٹن کی تعمیر میں حصہ لینے کی تحریک فرمائی.11 تا 13 جولائی دورہ پنجی 14 جولائی دورہ آسٹریلیا 16 جولائی چک سکندر ( ضلع گجرات) میں احمدیوں پر شدید مظالم.3 احمدی شہید کر دیئے گئے.مکرم نذیر احمد ساقی صاحب.مکرم رفیق احمد ثاقب صاحب اور ایک بچی نبیلہ 28 جولائی حضور نے خطبہ جمعہ جاپان میں ارشاد فرمایا.2 اگست ڈاکٹر عبدالقدیر جدران صاحب کو قاضی احمد نوابشاہ میں شہید کر دیا گیا 11 تا 13 اگست جلسہ سالانہ برطانیہ.64 ممالک کے 14 ہزار احمدی شریک ہوئے.افریقہ اور ہندوستان کیلئے پانچ کروڑ روپے کی مالی تحریک کا اعلان 21,20 ستمبر ربوہ میں خدام اور لجنہ کے اجتماعات کا آغاز.اجتماع کے دوسرے دن پابندی لگا دی گئی.22 ستمبر حضور نے خطبہ جمعہ ناروے میں ارشاد فرمایا.28 ستمبر ڈاکٹر عبدالقدوس صاحب کو قاضی احمد نواب شاہ میں شہید کر دیا گیا.3 نومبر حضور نے تمام ممالک میں ذیلی تنظیموں کا صدارتی نظام قائم کرنے کا اعلان فرمایا.10 نومبر دیوار برلن Friday the 10th‘ گرائی گئی.24 نومبر ذیلی تنظیموں کو 5 بنیادی اخلاق، سچائی، نرم زبان، وسعت حوصله، ہمدردی خلق اور عزم و ہمت اور قیام نماز کی تلقین.یکم دسمبر واقفین نو کو کم از کم 3 زبانیں ( اُردو، عربی اور مقامی زبان ) سکھانے کی ہدایت.15 دسمبر تمام اہالیان ربوہ کے خلاف C-298 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا.١٩٩٠ء 17 جنوری قاضی بشیر احمد صاحب کھوکھر کی شیخو پورہ میں شہادت 24 فروری لندن میں کوئین الزبتھ ثانی کا نفرنس سنٹر میں حضور کا انگریزی خطاب بعنوان ”اسلام موجود الوقت مسائل کا کیا حل پیش کرتا ہے“ 3 تا 9 مارچ حضور کا دورہ پُرتگال دورہ سپین کا آغاز 9 مارچ 21 جون تا 20 اگست حکومت کی طرف سے بندش الفضل و ضیاء الاسلام پریس جس کی بنیاد پر مرکز سے جاری ہونے والے دیگر رسائل خالد تفخیذ الا ذہان، مصباح اور انصار اللہ کی اشاعت بھی تعطل کا شکار ہوگئی.30 جون مبشر احمد صاحب تیما پور کرنا ٹک ( بھارت) کی شہادت 27 تا 29 جولائی برطانیہ کا 25 واں جلسہ سالانہ.47 ممالک کے 8 ہزار افراد کی شرکت 3 اگست عراق پر امریکی حملہ کے پس منظر میں حضور نے خطبات کا سلسلہ شروع فرمایا جو 15 مارچ 91 ء تک جاری رہا.یہ خطبات بحران اور نظام جہان نو“ کے نام سے شائع ہوئے.ستمبر خدام الاحمدیہ جرمنی کے سہ ماہی رسالہ ” نورالدین کا اجراء 17 نومبر نصیر احمد صاحب علوی کی دوڑ ضلع نوابشاہ میں شہادت د و خلیج کا www.alislam.org

Page 35

64 33 63 30 نومبر 90 ء تا حضور نے عبادت میں مزہ پیدا کرنے کیلئے سورۃ فاتحہ کی روشنی میں 2 اگست 91ء خطبات دیئے جو ذوق عبادت اور آداب دعا کے نام سے کتابی شکل میں شائع ہو چکے ہیں.26 تا 28 دسمبر جلسه سالانه قادیان ۱۹۹۱ 18 جنوری حضور کا خطبہ انگلستان سمیت 6 ممالک میں سنا گیا یعنی جاپان، جرمنی ، ماریشس، امریکہ، ڈنمارک، افریقہ کے فاقہ زدہ ممالک کیلئے امداد کی تحریک فرمائی 26 تا 28 جولائی برطانیہ کا جلسہ سالانہ 49 ممالک کے 7940 نمائندوں کی شرکت.11 ممالک میں حضور کے خطاب براہ راست ٹیلی فون کے ذریعہ سنے گئے.16 دسمبر 91 ء تا حضور کا تاریخی سفر قادیان و بھارت.اس مبارک سفر کی مختصر روئیداد 16 جنوری 92ء 16 دسمبر 91ء: دہلی ایئر پورٹ پر آمد 17 دسمبر 91ء: فتح پور سیکری اور آگرہ کا دورہ 18 دسمبر 91ء تغلق آباد اور قطب مینار کی سیر 19 دسمبر 91ء: دہلی سے شان پنجاب ایکسپریس کے ذریعہ امرتسر آمد.پھر لوکل ٹرین سے شام سات بجے قادیان میں ورود مسعود 20 دسمبر 91ء:44 سال بعد مسجد اقصیٰ میں خلیفہ وقت کا خطبہ جمعہ 26 دسمبر 91ء: جلسہ سالانہ کا آغاز.دس بجے افتتاحی خطاب ۱۹۹۲ء 31 جنوری حضور کا خطبہ پہلی دفعہ مواصلاتی سیارہ کے ذریعہ براعظم یورپ میں دیکھا اور سنا گیا 3.اپریل حضرت سیدہ آصفہ بیگم صاحہ حرم حضرت خدیہ مسیج ارباع کی تعد الوداع کے دن وفات.لندن میں تدفین اپریل وکالت وقف نو کا قیام.چوہدری محمد علی صاحب پہلے وکیل مقرر ہوئے.31 جولائی تا2 اگست جلسہ سالانہ برطانیہ.تمام جلسہ براہ راست ٹیلی ویژن پر دکھایا گیا.حضور کے خطبات جمعہ سیٹلائٹ کے ذریعہ چار براعظموں یورپ، 21 اگست ایشیاء، افریقہ، آسٹریلیا میں باقاعدگی سے نشر ہونا شروع ہو گئے.17.اکتوبر کینیڈا میں احمدیہ مسجد ٹورانٹو کا افتتاح حضور نے فرمایا.یہ تقریب سیٹلائٹ پر نشر کی گئی.123,16 اکتو بر حضور کے خطبات جمعہ کینیڈا سے براہ راست نشر کئے گئے.16 دسمبر محمد اشرف صاحب کو جلہن ضلع گوجرانوالہ میں شہید کر دیا گیا.26 تا 28 دسمبر جلسه قادیان ، لندن میں قادیان کیلئے جلسہ منعقد ہوا.حضور نے سیٹلائٹ کے ذریعہ افتتاحی و اختتامی خطاب ارشاد فرمائے.اختتامی اجلاس میں 8 افراد کی سیٹلائٹ کے ذریعہ لندن میں بیعت نشر کی گئی.اس طرح یہ پہلی بیعت تھی جو عالمی رابطوں پر نشر کی گئی.١٩٩٣ء یکم جنوری حضور کی طرف سے تحریک بہبودی انسانیت چلانے کا تاریخی اعلان www.alislam.org

Page 36

66 99 55 65 8 جنوری برطانیہ کے ادارے انٹر نیشنل بائیوگرافیکل سنٹر کیمبرج کی طرف سے انٹر نیشنل مین آف دی ایئر 92-93 تین احمدی بزرگوں کو دینے کا اعلان کیا گیا.حضرت مرزا عبدالحق صاحب، حضرت شیخ محمد احمد مظہر صاحب اور مولانا دوست محمد شاہد صاحب 19 فروری حضور نے بوسنین خاندانوں سے مواخات قائم کرنے کی تحریک فرمائی.2.اپریل حضور نے غریب بچیوں کی شادیوں میں حصہ لینے کی تحریک فرمائی.16.اپریل حضور نے اپنی بیٹی یا کمین رحمان مونا کا نکاح پڑھا جو سیٹلائٹ کے ذریعہ نشر کیا گیا.یہ اپنی نوعیت کا پہلا عالمی نکاح تھا.25 جون حضور نے نارتھ کیپ قطب شمالی پر خطبہ ارشاد فرمایا.30 جولائی تا ئیم اگست جلسہ سالانہ برطانیہ.31 جولائی کو پہلی عالمی بیعت کی عظیم الشان تقریب.دو لاکھ افراد کی سلسلہ احمدیہ میں شمولیت.حضور نے پہلے 3 ماہ ان کی تعلیم و تربیت پر صرف کرنے کی تلقین فرمائی.الفضل انٹرنیشنل کانمونہ کا پرچہ شائع ہوا.10 تا 12 ستمبر جلسہ سالانہ جرمنی 11 ستمبر جلسہ جرمنی کے دوسرے دن 1496 افراد نے بیعت کی جو سیٹلائٹ کے ذریعہ نشر کی گئی.7.اکتوبر قطب شمالی میں تعمیر ہونے والی پہلی مسجد کیلئے مالی تحریک فرمائی.24 تا 26 دسمبر جلسہ سالانہ قادیان.حضور نے خطبہ جمعہ ماریشس سے ارشاد فرمایا.31 دسمبر حضور نے ماریشس کے خطبہ جمعہ میں ایم.ٹی.اے کی نشریات 7 جنوری 94 ء سے 12 گھنٹے کرنے کے پروگرام کا اعلان فرمایا.امسال شمالی امریکہ میں سیٹلائٹ کے ذریعہ حضور کے خطبات کی با قاعدہ ٹرانسمشن کا آغاز ہوا.١٩٩٤ء 7 جنوری ایم ٹی اے کی باقاعدہ نشریات کا آغاز ہوا.ایشیاء اور افریقہ میں روزانہ 12 گھنٹے اور یورپ میں تین گھنٹے روزانہ کے پروگرام نشر ہونا شروع ہوئے.7 جنوری الفضل انٹر نیشنل کا با قاعدہ اجراء ہوا.ایڈیٹر مکرم نصیر احمد قمر صاحب مقرر ہوئے.5 فروری لاہور میں مکرم را ناریاض احمد صاحب کی شہادت 12 فروری حضور نے رمضان میں دوسرے عالمی درس القرآن کا آغاز سورۃ آل عمران آیت 148 سے فرمایا.لاہور میں احمد نصر اللہ صاحب کی شہادت.فروری 23 مارچ حضور نے ایم ٹی اے پر ہو میو پیتھی کلاسز کا اجرا فرمایا.200 کلاسز کی ریکارڈنگ کے بعد اسے کتابی شکل میں مرتب کیا گیا.جس کے تین ایڈیشن 2000 ء تک شائع ہو چکے ہیں.9.اپریل مکرم چوہدری ریاض احمد صاحب کی شب قدر میں شہادت 25-24.اپریل جلسہ سالانہ سری لنکا.22 جولائی حضور نے روانڈا کیلئے مالی امداد کی تحریک فرمائی.خود 1000 پونڈ کا عطیہ دیا.27 جولائی چار اسیران راه مولی ساہیوال ( مکرم محمد الیاس منیر صاحب اور ان کے ساتھیوں) کے لندن پہنچنے پر حضور کی طرف سے شاندار استقبال.31 جولائی دوسری عالمی بیعت.4 لاکھ افراد کی بیعت 26 تا 28 اگست جلسہ سالانہ جرمنی.حاضری 23 ہزار.حضور کی شرکت ساری کارروائی نشر کی گئی.www.alislam.org

Page 37

880 68 67 30 اگست مکرم وسیم احمد بٹ صاحب اور مکرم حفیظ احمد بٹ صاحب کی فیصل آباد میں شہادت 10 اکتوبر مکرم نسیم احمد با بر صاحب کی اسلام آباد میں شہادت 14 اکتوبر حضور نے امریکہ میں مسجد رحمان اور ارتھ سٹیشن کا افتتاح فرمایا.15.اکتوبر جماعت امریکہ کا جلسہ.حضور کی شرکت 25 اکتوبر ایوان محمود کے جدید بلاک کا افتتاح 28 اکتوبر مکرم عبد الرحمان صاحب باجوہ کی کراچی میں شہادت.30 اکتوبر مکرم دلشاد حسین کچھی صاحب کی لاڑکانہ میں شہادت.10.نومبر مکرم سلیم احمد پال صاحب کی کراچی میں شہادت.19 دسمبر لاڑکانہ میں مکرم انور حسین ابر وصاحب کی شہادت.۱۹۹۵ء 17 جنوری جاپان میں زلزلہ پر جماعت کی شاندار خدمات حضور نے برطانیہ کی نئی مسجد کیلئے 5 ملین پونڈ اور دنیا بھر میں مساجد کی 24 فروری توسیع کی تحریک فرمائی.17 ستمبر جرمنی میں ایم ٹی اے کے نو تعمیر شدہ دفتر کا حضور نے افتتاح فرمایا.29.اکتوبر لاس اینجلس امریکہ میں یوم پیشوایان مذاہب.250 مہمانوں کی شرکت.١٩٩٦ 22 جنوری حضور نے رمضان میں عالمی درس قرآن کا آغاز سورۃ آل عمران کی آخری دو آیات سے فرمایا.ایم ٹی اے کی 24 گھنٹے کی نشریات کا آغاز ہوا.حضور نے اس موقع یکم اپریل پر براہ راست خطاب فرمایا.21 جون حضور نے خطبہ کینیڈا میں ارشاد فرمایا اور ایم ٹی اے پر لندن اور کینیڈا کے دوطرفہ رابطوں کا آغاز ہوا.5 جولائی احمد یہ ٹیلی ویژن کی نشریات گلوبل ہیم پر شروع ہوئیں.7 جولائی کو افتتاحی تقریب سے حضور نے خطاب فرمایا 26 تا 28 جولائی برطانیہ کا جلسہ.67 ممالک کے 13 ہزار افراد کی شرکت.28 جولائی کو چوتھی عالمی بیعت میں 16 لاکھ نئے احمدیوں نے شمولیت کی.3 مارچ حضور نے ایک رؤیا کی بنا پر اسمائے باری تعالیٰ پر خطبات کا سلسلہ شروع فرمایا.جولائی حضور کی سوانح پر کتاب "A Man of God“ کے اُردو ترجمہ ایک مردِ خدا کی اشاعت.28 تا 30 جولائی جلسہ سالانہ یو کے.حاضری 13 ہزار.عالمی بیعت میں 8لاکھ افراد کی شمولیت 28 جولائی جلسہ سالانہ کے موقع پر انٹرنیشنل نعتیہ مشاعرہ لندن برطانیہ میں فری ہومیو پیتھی ڈسپنسری کا قیام 6 جولائی تا 20 ستمبر حضور کا سفر جرمنی 8 تا 10 ستمبر جلسہ جرمنی میں حضور کی شرکت 20.اگست حضور کا دورہ پیچیم یکم ستمبر 21 اگست حضور کے دورہ جرمنی کا آغاز 23 تا 25 اگست جلسہ جرمنی، حاضری 21700 تھی حضور کا دورہ ہالینڈ 2 ستمبر مسجد مہدی ربوہ میں بم دھما کہ www.alislam.org

Page 38

10 70 69 69 4 ستمبر حضور کا دور یا کیم 5 ستمبر حضور کی لندن واپسی 8 نومبر محمد صادق صاحب چٹھہ داد کی حافظ آباد میں شہادت 10-9 نومبر جلسہ سالانہ فرانس.حضور کی شرکت حضور نے مشرقی یورپ کے ممالک میں جماعتی مراکز کے قیام، 27 دسمبر مساجد کی تعمیر اور دیگر اہم ضرورتوں کیلئے 15 لاکھ ڈالر کے چندہ کی خصوصی تحریک فرمائی.یہ سال اسلامی اصول کی فلاسفی کی صد سالہ تقریبات کے طور پر منایا گیا.خلافت لائبریری میں دسمبر میں اس موضوع پر نمائش کا اہتمام کیا گیا.۱۹۹۷ء 10 جنوری حضرت خلیفہ المسح الرابع ایدہ اللہ کی طرف سے مخالفین کو چیلنج کہ یہ دعا کریں کہ جو جھوٹا ہے خدا اس پر لعنت ڈالے.28 تا 31 مارچ جماعت احمدیہ پاکستان کی 78 ویں مجلس شوری منعقد ہوئی حضور نے خطبہ کے ذریعے پیغام ارشاد فرمایا.یکم تا 5 مئی حضرت خلیفہ اسیح الرابع ایدہ اللہ کا دورہ ہالینڈ.اس دوران 2 تا 4 مئی جماعت ہالینڈ کا جلسہ سالانہ منعقد ہوا.حضور نے خطاب فرمایا.2 تا 5 مئی جماعت جرمنی کی 16 ویں مجلس شوری 524.افراد کی شرکت حضور انور نے بذریعہ ٹیلی فون براہ راست خطاب فرمایا.15 مئی حضور کے دورہ جرمنی کا آغاز 22 مئی حضرت سیدہ مہر آپا صاحبہ کی وفات 23 تا 25 مئی 18 واں سالانہ اجتماع خدام الاحمدیہ جرمنی.حضور کے خطابات حضور انور نے جرمنی کی سومساجد کی سکیم کیلئے حضرت سیدہ مہر آپا کی 30 مئی طرف سے 3 لاکھ مارک (بعد میں 5 لاکھ مارک) اور اپنی طرف سے 50 ہزار مارک بعد میں ڈیڑھ لاکھ ) عطیہ دینے کا اعلان فرمایا.حضور نے خطبہ جمعہ میں غرباء اور مساکین کی خدمت کرنے کی خاص تحریک کی.فرمایا اس میں دوسروں کو بھی شامل کریں اور عالمی خدمت کی تنظیموں کے ممبر بن کر بھی خدمت میں حصہ لیں.19 جون وہاڑی میں مکرم عتیق احمد صاحب باجوہ کو شہید کر دیا گیا.20 تا 22 جون جماعت احمد یہ امریکہ کا 49 واں جلسہ.حضور انور کی شرکت.خطابات ایم ٹی اے پر براہ راست نشر کئے گئے.27 تا 29 جون جماعت کینیڈا کا جلسہ سالانہ.حضور انور کی شرکت.خطابات براہِ راست نشر کئے گئے.27 جولائی پانچویں عالمی بیعت میں 96 ممالک کی 221 اقوام کے 30,04,584 افراد کی سلسلہ احمدیہ میں شمولیت.15 تا 17 اگست جماعت جرمنی کا 22 واں جلسہ سالانہ 22 ہزار افراد کی شرکت حضور ایدہ اللہ کی شرکت اور خطابات.18.اگست مسجد نور میں حضور انور کی موجودگی میں 28 بچوں کی تقریب آمین منعقد ہوئی.حضور نے دعا کروائی.19 ستمبر حضور کا دورہ کینیڈا.خطبہ جمعہ وینکوور سے ارشاد فرمایا جو پاکستانی وقت کے مطابق 20 ستمبر کو صبح ڈیڑھ بجے لائیو سنا گیا.26 ستمبر حضور نے وائٹ ہارس کینیڈا میں خطبہ ارشاد فرمایا.3 اکتوبر حضور نے وینکوور کینیڈا میں خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا.www.alislam.org

Page 39

72 71 10 اکتوبر فرائیڈے دی ٹینتھ Friday the 10th کو حضور نے جماعت کونماز باجماعت پر کار بند ہونے کا خصوصی پیغام دیا.27 اکتوبر ڈاکٹر نذیر احمد صاحب کو ڈھونیکی ( گوجرانوالہ) میں شہید کر دیا گیا.18 تا 20 دسمبر 106 واں جلسہ سالانہ قادیان.حضور نے لندن سے افتتاحی اور اختتامی خطابات ارشاد فرمائے.25 ممالک کے 5590افراد نے شرکت کی.۱۹۹۸ء یکم جنوری ۱۹۹۳ء سے شروع ہونے والے عالمی درس القرآن کا ساتواں سال.درس 31 دسمبر 97 ء کو سورۃ نساء کی آیت 48 سے شروع ہوا اور 29 جنوری 98 ء کو سورۃ النساء آیت 70 تک مکمل ہوا.آخر پر عالمی اجتماعی دعا.30 جنوری اسلام آباد میں نماز عید الفطر.چھ ہزار مردوزن کی شرکت 4 فروری رمضان کے بعد ترجمۃ القرآن کلاس نمبر 226 کا آغاز جو 16 دسمبر کو رمضان سے پہلے کلاس نمبر 295 تک پہنچ گئی.امسال 69 کلاسیں منعقد ہوئیں.8 فروری میاں محمداکبراقبال صاحب یوگنڈا میں شہید ہو گئے.11 تا 13 اپریل جماعت ہالینڈ کا جلسہ سالانہ حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کا پُر معارف خطاب حضرت خلیفتہ امسیح الرابع ایدہ اللہ کا دورہ جرمنی 14 تا 26 مئی 22 تا 24 مئی 19 واں سالانہ اجتماع خدام الاحمدیہ جرمنی.حضور کے خطابات.حاضری 10 ہزار 7 جولائی واہ کینٹ میں محمد ایوب اعظم صاحب کی شہادت 31 جولائی تا 2 اگست جماعت احمد یہ برطانیہ کا 33 واں جلسہ سالانہ.14 ہزار افراد کی شرکت.حضور کے خطابات.تمام جلسہ ایم ٹی اے پر نشر کیا گیا.حضور کی تازہ تصنیف Revelation Rationality Knowledge and Truth کی اشاعت 2 اگست چھٹی عالمی بیعت میں 93 ممالک کی 223 قوموں کے 50 لاکھ افراد کی شرکت.4 اگست وہاڑی میں ملک نصیر احمد صاحب کی شہادت 7 اگست حضور کی طرف سے تمام ملکوں ، جماعتوں، اداروں اور گھروں میں سرخ کتاب رکھنے کی تحریک.19 تا 31 اگست حضور کا دورہ جرمنی 21 تا 23 اگست جلسہ سالانہ جماعت احمد یہ جرمنی.حضور کے خطابات.23000 افراد کی شرکت.چار زبانوں میں الگ الگ جلسے.14 ستمبر فرنچ احباب کے ساتھ ملاقات میں حضور نے عمل الترب پر تحقیق کی تحریک فرمائی.10 اکتوبر نواب شاہ میں ماسٹر نذیر احمد صاحب بگھیو کی شہادت 30 اکتوبر چوہدری عبدالرشید شریف صاحب کو لاہور میں شہید کر دیا گیا.4 تا 10 نومبر حضور کی تازہ تصنیف کیلئے انٹر نیشنل ٹریڈ فیئر غانا میں خصوصی تقریب 25 نومبر جرمنی میں سو مساجد کی سکیم کے تحت پہلی مسجد کا سنگ بنیاد رکھا گیا.یکم دسمبر ملک اعجاز احمد صاحب ڈھو نیکے ضلع گوجرانوالہ کی شہادت وزیر آباد میں ہوئی.www.alislam.org

Page 40

74 73 5 تا 7 دسمبر جلسہ سالانہ قادیان 22 ممالک کے 16000 افراد کی شرکت.حضور کے افتتاحی اور اختتامی خطابات لندن سے براہ راست.دس ہزار سے زائد نومبائعین کی شرکت ١٩٩٩ء 2 جنوری حضور نے رمضان المبارک کے عالمی درس کے سلسلہ میں 11 واں درس ارشاد فرمایا.17 جنوری کو 24 ویں درس کے اختتام پر حضور نے اجتماعی دعا کی تحریک فرمائی.19 جنوری حضور نے خطبہ عید الفطر میں غریبوں کے ساتھ عید منانے کو منتظم رنگ دینے کی تحریک فرمائی.چنانچہ انگلستان، جرمنی، امریکہ، کینیڈا، فرانس اور پاکستان میں ایک لاکھ غرباء کو عید کے موقع پر تحائف پیش کئے گئے.29 جنوری خطبہ جمعہ میں افریقہ کے ممالک خصوصاً سیرالیون کے مسلمان یتامی اور بیوگان کی خدمت کی عالمی تحریک فرمائی.فرمایا اپنے گھروں میں یتیم بچوں کو پالنے کی رسم زندہ کریں اور ان کی اعلیٰ تربیت کریں.5 فروری کے خطبہ میں اسی مضمون کو جاری رکھتے ہوئے اہل عراق کے بچوں ٹیموں اور بیواؤں کیلئے خصوصی دعاؤں کی تحریک فرمائی.24 فروری حضور نے 305 گھنٹے کی کلاسز کے ذریعہ ایم ٹی اے پر ترجمہ قرآن کریم کا دور مکمل فرمایا.یہ سلسلہ 15 جولائی 94ء کو شروع ہوا تھا.8 مارچ خدام الاحمدیہ پاکستان کے زیر اہتمام عطیہ خون کیلئے مستقل عمارت کا سنگ بنیاد رکھا گیا.3 اکتوبر کو اس عمارت کا افتتاح ہوا یہ عمارت ایوان محمود کے احاطہ میں تعمیر کی گئی.18 تا 26 مارچ گلشن احمد نرسری کے زیر اہتمام ربوہ میں موسمی پھولوں کی سالانہ نمائش ہوئی.اس میں 35 اقسام کے پھول اور سوا سو سے زائد پودے رکھے گئے.28 مارچ بیت الفتوح لندن کی مجوزہ جگہ پر حضور نے نماز عید الاضحیٰ پڑھائی اس میں 8500 احمدیوں نے شرکت کی.3 تا 5 اپریل جماعت ہالینڈ کا 20 واں جلسہ سالانہ.حضور نے پہلی بار اس جلسہ میں شرکت کی.تینوں دن خطاب فرمائے.حاضری 976 14 اپریل صاحبزادہ مرزا غلام قادر صاحب کی شہادت.خاندان مسیح موعود کے پہلے فرد شہید ہوئے.ان کی قربانی سے جماعت ایک بڑی ہولناک سازش سے محفوظ ہوگئی.23 اپریل حضور نے راہ مولیٰ میں جان قربان کرنے والے احمدیوں کے حالات پر مشتمل سلسلہ خطبات شروع کیا جو 23 جولائی تک جاری رہا.30 اپریل محترم ناظر صاحب اعلی مرزا مسرور احمد صاحب اور دیگر تین احمدی ایک جھوٹے مقدمہ میں گرفتار کر لئے گئے.ان کی رہائی 10 مئی کو عمل میں آئی.ومئی مبار کہ بیگم صاحبہ اہلیہ عمر سلیم بٹ صاحب کو چونڈہ میں شہید کر دیا گیا.12 تا 24 مئی حضور کا دورہ جرمنی 14 تا 16 مئی خدام الاحمدیہ جرمنی کا 20 واں سالانہ اجتماع.حاضری 7278 حضور انور کی شرکت اور خطابات 21 تا 23 مئی لجنہ اماءاللہ جرمنی کا 24 واں سالانہ اجتماع.حاضری 10 ہزار.حضور کے خطابات www.alislam.org

Page 41

76 75 30 جولائی تا یکم اگست جماعت برطانیہ کا 34 واں جلسہ سالانہ.حاضری 21 ہزار.3 سربراہان مملکت کے پیغام پڑھ کر سنائے گئے.حضور نے اختتامی خطاب سيرة مسیح موعود از رجسٹر روایات“ کے موضوع پر فرمایا.یکم اگست جلسہ لندن کے موقع پر 7 ویں عالمی بیعت کی تقریب 104 ممالک کی 231 قوموں کے ایک کروڑ 8 لاکھ 20 ہزار افراد نے بیعت کی.اس طرح ساتوں عالمی بیعتوں کی کل تعداد 2,19,05,909 ہوگئی.11 اگست سورج گرہن کے موقع پر حضور نے پہلی بارلندن میں نماز کسوف پڑھائی اور خطبہ دیا.20 اگست حضور نے سفر ناروے کے دوران خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا.10 ستمبر حضور انور نے بیماری کی وجہ سے دو ہفتوں کے تعطل کے بعد Friday the 10th کو خطبہ ارشاد فرمایا.حضور کی غیر معمولی صحت اللہ تعالیٰ کی تائید نصرت کا ایک خاص نشان بن گئی.3 اکتوبر خدام الاحمدیہ پاکستان کے زیر اہتمام مرکز عطیہ خون کی نئی عمارت کا افتتاح ہوا.اسی شام کل پاکستان مشاعرہ بعنوان ” برکات خلافت منعقد کیا گیا.8.اکتوبر کھلنا بنگلہ دیش میں احمد یہ مسجد میں بم دھما کہ.7.احمدی شہید ہو گئے.19.اکتوبر حضور نے بیت الفتوح لندن کا سنگ بنیا درکھا 3 نومبر حضرت سیدہ چھوٹی آپا حضرت سیدہ ام متین صاحبہ حرم حضرت مصلح موعود کی 81 سال کی عمر میں وفات.آپ 39 سال صدر لجنہ مرکز یہ پاکستان رہیں.12 نومبر حضور انور نے اپنی بیٹی طوبی کے نکاح کا اعلان ہمراہ ملک سلطان محمد خان ابن ملک سلطان ہارون خان صاحب ایم ٹی اے پر فرمایا اور اسی دن رخصتا نہ ہوا.13 نومبر کو ولیمہ ہوا.13 تا 15 نومبر جلسہ سالانہ قادیان 27 ممالک سے 21 ہزار افراد کی شرکت.جن میں 16 ہزار نو مبائعین تھے.حضور نے لندن سے اختتامی خطاب فرمایا.11 دسمبر رمضان المبارک کے عالمی درس کا آغاز.حضور نے اس سال کے اختتام تک 18 درس ارشاد فرمائے.جن میں سورۃ المائدہ سے آغاز کیا اور سورۃ الانعام آیت نمبر 116 تک درس ارشاد فرمائے.15 دسمبر حویلی لکھا ( اوکاڑہ ) میں ایک مشتعل ہجوم نے امیر ضلع مکرم ڈاکٹر نواز احمد صاحب کے گھر اور کلینک کو آگ لگا دی جس سے لاکھوں کا سامان جل کر راکھ ہو گیا.۲۰۰۰ء 6 جنوری نسان کے عالمی درس قرآن کے اختتام پر حضور نے عالمی اجتماعی دعا کروائی 16 جنوری احمدی انجنیئر ز کا سالانہ کنونشن ربوہ میں منعقد ہوا.18 جنوری فیصل آباد میں ملک کے معروف احمدی سرجن ڈاکٹر شمس الحق طیب صاحب کو شہید کر دیا گیا.15 اپریل لدھیانہ بھارت میں مولانا عبدالرحیم صاحب کو شہید کر دیا گیا.21 تا 23 اپریل جلسہ سالانہ جماعت احمدیہ ہالینڈ.حضور انور کی شرکت.اختتامی خطاب میں حضور نے ایک بڑی مسجد کی تعمیر کی تحریک فرمائی.www.alislam.org

Page 42

78 77 2 تا 4 جون جلسہ سالانہ جیم.حضور کے خطابات 5 جون جرمنی میں سو مساجد سکیم کے تحت حضور نے مسجد کا افتتاح فرمایا.8 جون چوہدری عبد اللطیف صاحب اٹھوال کو چک بہوڑ وضلع شیخو پورہ میں شہید کر دیا گیا.جون سندھ بلوچستان اور آزاد کشمیر میں خشک سالی کے شکار متاثرین کے لئے جماعت کی مالی اور طبی خدمات.30 جون تا 2 جولائی جلسہ سالانہ انڈونیشیا.حضور کے خطابات.16 ہزار 707 افراد کی شرکت.30 جون تا 2 جولائی 24 واں جلسہ سالانہ جماعت احمدیہ کینیڈا 29 جولائی جلسہ سالانہ کے دوسرے دن حضور نے فرمایا کہ احمدیت 170 ممالک میں قائم ہو چکی ہے اور 53 زبانوں میں قرآن کریم کے تراجم شائع ہو چکے ہیں.30 جولائی آٹھویں عالمی بیعت.4 کروڑ افراد احمدیت میں داخل ہوئے.31 جولائی انٹرنیشنل مجلس شوری لندن کا انعقاد 12-11.اگست ڈوئی کے شہر زائن امریکہ میں جماعت کی بین الاقوامی کانفرنس ڈوئی کی ہلاکت کے نشان کے سلسلہ میں منعقد ہوئی.10 نومبر 31 اگست حضور نے جرمنی کی ایک مسجد کا افتتاح کیا اور دوسری کا سنگ بنیاد رکھا.تخت ہزارہ میں 5 احمد یوں مکرم نذیر احمد صاحب رائے پوری ، مکرم محمد عارف صاحب، مکرم ماسٹر ناصر احمد صاحب، مکرم مدثر احمد صاحب اور مکرم مبارک احمد صاحب کو شہید کر دیا گیا.مسجد کو آگ لگادی گئی.ایک رویا کی بناء پر حضور نے رشتہ ناطہ اور بے روزگاری پر خصوصی توجہ 15 دسمبر دینے کا اعلان فرمایا.متفرق معلومات ( سوالاً جواباً ) سوال :.خلافت رابعہ کے دور میں احمدیت کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے چند خوش نصیبوں کا نام لکھیں.جواب:.صاحبزادہ مرزا غلام قادر صاحب، مکرم چوہدری مقبول احمد صاحب پنو عاقل سکھر، مکرم ماسٹر عبدالحکیم ابر وصاحب وارہ ضلع لاڑکانہ مکرم چوہدری عبدالحمید صاحب محراب پور مکرم قریشی عبدالرحمان صاحب سکھر، مکرم ملک انعام الرحمن صاحب سکھر مکرم شیخ ناصر احمد صاحب اوکاڑہ مکرم ڈاکٹر عبدالقادر صاحب فیصل آباد مکرم چوہدری عبدالرزاق صاحب نواب شاہ مکرم ڈاکٹر عقیل بن عبدالقادر صاحب حیدر آباد مکرم چوہدری محمود احمد صاحب پنو عاقل، مکرم سید قمر الحق صاحب سکھر، مکرم را ؤ خالد سلیمان صاحب آف گوجرہ سکھر، مکرم بابوعبدالغفار صاحب حیدر آباد مکرم شیخ محمد ظہیر صاحب سوہاوہ مکرم مرزا منور بیگ صاحب، مکرم رخسانہ صاحبہ زوجہ طارق احمد مردان مکرم ڈاکٹر منور احمد صاحب سکرنڈ نواب شاہ مکرم نذیر احمد ساقی صاحب چک سکندر گجرات مکرم محمد رفیق صاحب چک سکندر گجرات مکرم نبیلہ بنت مشتاق احمد صاحب چک سکندر گجرات، مکرم ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب قاضی احمد نواب شاہ مکرم ڈاکٹر عبدالقدوس صاحب قاضی احمد نواب شاہ مکرم نصیر احمد علوی صاحب دوڑ ضلع نواب شاہ مکرم محمد اشرف صاحب جلهن، مکرم را نا ریاض احمد صاحب لاہوڑ مکرم احمد نصر اللہ صاحب لاہور مکرم ڈاکٹر نسیم بابر صاحب اسلام آباد مکرم عبد الرحمن صاحب ایڈووکیٹ منظور کالونی کراچی، مکرم دلشاد حسین صاحب لاڑکانہ مکرم سلیم احمد صاحب منظور کالونی کراچی مکرم انور حسین صاحب انور آباد لاڑکانہ مکرم ریاض احمد خان صاحب مردان مکرم میاں محمد صادق صاحب چٹھہ داد ضلع حافظ آباد مکرم چوہدری عتیق احمد صاحب باجوہ ایڈووکیٹ وہاڑی ، مکرم ماسٹر ناصر احمد صاحب تخت ہزارہ ضلع www.alislam.org

Page 43

80 60 79 سرگودھا ، مکرم نذیر احمد صاحب رائے پوری تخت ہزارہ ، مکرم محمد عارف صاحب تخت ہزارہ، مکرم مبارک احمد صاحب تخت ہزارہ ، مکرم مدثر احمد صاحب تخت ہزارہ ضلع سرگودھا.سوال:.جماعت احمدیہ کی مستورات کے چندوں سے کون کون سی مساجد بیرون پاکستان تعمیر ہو چکی ہیں ؟ جواب : - مسجد فضل (لندن) مسجد مبارک ھیگ (ہالینڈ)، مسجد نصرت جہاں ( کو پن ہیگن ڈنمارک) سوال:.جن مبلغین نے دوران تبلیغ بیرون ممالک میں وفات پائی ان میں سے بعض کے نام لکھیں.جواب :.حضرت مولانا نذیر احمد علی صاحب سیرالیون، حضرت حافظ عبید اللہ صاحب ماریشس، حضرت چوہدری عبد الرحمن بنگالی صاحب امریکہ حضرت مولانا ابوبکر ایوب صاحب ہالینڈ مکرم مولانا مبشر احمد صاحب چوہدری نائیجیریا، مکرم حافظ عبدالحفیظ صاحب جزائر نبی.سوال :.”میرے فرقہ کے لوگ اس قدر علم اور معرفت میں کمال حاصل کریں گے کہ اپنی سچائی کے نور اور اپنے دلائل اور بشارتوں کی رو سے سب کا منہ بند کر دیں گے“ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اس پیشگوئی کے مصداق ٹھہر نے والوں میں سے دوکا نام بتائیں.جواب:.حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب محترم پروفیسر ڈاکٹر عبدالسلام صاحب.سوال:.حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب کی تاریخ پیدائش اور وفات لکھئے نیز یہ کہ آپ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی دستی بیعت کب کی؟ جواب:.پیدائش: 6 فروری 1893 ء وفات: یکم ستمبر 1985 ء آپ نے 16 ستمبر 1907ء کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ہاتھ پر بیعت کی سعادت پائی.سوال :.حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب جن اہم دنیا وی عہدوں پر فائز رہے ان میں سے چند کے نام لکھیں.جواب: ممبر پنجاب قانون ساز کونسل صدر آل انڈیا مسلم لیگ 1931 ممبر گول میز کانفرنس ممبر ایگزیکٹو کونسل وائسرائے ہند وزیر ریلوے ہندوستان حج فیڈرل کورٹ آف انڈیا، پہلے وزیر خارجہ پاکستان، حج اور بعد ازاں نائب صدر و صدر انٹرنیشل کورٹ آف جسٹس، صدر جنرل اسمبلی اقوام متحدہ آپ پہلے فرد ہیں جنہیں جنرل اسمبلی اقوام متحدہ اور انٹرنیشل کورٹ آف جسٹس دونوں کی سربراہی کا اعزاز حاصل ہوا.سوال:.حضرت مصلح موعودؓ نے کب اور کن بزرگوں کو خالد احمدیت“ کا خطاب دیا تھا ؟ جواب :.جلسہ سالانہ 1956 ء کے موقع پر مندرجہ ذیل تین بزرگوں کو.حضرت مولانا جلال الدین شمس صاحب، حضرت ملک عبدالرحمن خادم صاحب حضرت مولانا ابو العطاء صاحب.سوال:.واحد پاکستانی احمدی نوبل انعام یافتہ سائنسدان کا نام بتائیں.جواب:.پروفسر ڈاکٹر محمد عبدالسلام صاحب سوال :.مکرم ڈاکٹر محمد عبد السلام صاحب کو کب نوبل انعام دیا گیا ؟ جواب:.10 دسمبر 1979 ء کو سوال:.مکرم ڈاکٹر محمد عبد السلام صاحب کب فوت ہوئے اور کہاں تدفین عمل میں آئی؟ جواب:.21 نومبر 1996 ء کو آ کسفورڈ میں انتقال کیا.25 نومبر 1996 19ء کو بہشتی مقبرہ ربوہ میں دفن ہوئے.سوال:.1994 ء کے سال کو جماعت احمدیہ نے کس عظیم الشان آسمانی نشان کی یادگار کے طور پر منایا ؟ www.alislam.org

Page 44

82 81 جواب:.عالمگیر جماعت احمدیہ نے 1994 ء کے سال کو 1894 ء میں ظاہر ہونے والے امام مہدی کے نشان کسوف و خسوف کی سوویں سالگرہ کے طور پر منایا.سوال : ” اسلامی اصول کی فلاسفی کی صد سالہ سالگرہ کس طرح منائی گئی ؟ جواب:.1996 ء میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتاب ”اسلامی اصول کی فلاسفی کے سو سال مکمل ہونے پر تمام دنیا میں اس کی لاکھوں کی تعداد میں اشاعت کی گئی.متعدد زبانوں میں تراجم کئے گئے اور حضور نے تحریک فرمائی کہ ہر احمدی اس کتاب کا مطالعہ کرے.سوال :.1997ء میں کس عظیم الشان نشان پر سو سال پورے ہوئے ؟ جواب: - شاتم رسول اے آریہ لیڈر پنڈت لیکھرام پشاوری کی موت پر جو 6 مارچ 1897ء کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پیشگوئی کے مطابق خدا کی قہری تجلی کا شکار ہوا.سوال :.ربوہ سے شائع ہونے والے رسائل کے نام لکھئے.جواب:.ماہنامہ خالد ( مجلس خدام الاحمدیہ ) ماہنامہ تشحیذ الاذہان ( مجلس اطفال الاحمدیہ ) ماہنامہ انصار اللہ ( مجلس انصار اللہ ) ماہنامہ مصباح (لجنہ اماء الله ) سوال:.رسالہ خالد کب جاری ہوا ؟ جواب:.اکتوبر 1952ء سوال:.لندن سے نکلنے والے احمدی جرائد و اخبارات میں سے چند کے نام لکھیں.جواب: ماہنامہ ریویو آف ریلیجنز ہفت روزہ الفضل انٹر نیشنل، ماہنامہ التقوی ماہنامہ اخبار احمدیہ.سوال :.جلسہ سالانہ جرمنی 1997 ء کی انفرادی خصوصیت بیان کریں.جواب: - حضور کے ارشاد کی تعمیل میں اس موقع پر بوسنین البانین اور عرب احباب کے الگ الگ جلسوں کا پہلی بار انعقاد ہوا.سوال:.جولائی 1997 ء تک جماعت کی ترقیات پر مختصر روشنی ڈالیں؟ جواب:.دنیا بھر کے 153 ممالک میں جماعت احمد یہ قائم ہو چکی ہے.جب کہ ہزاروں جماعتیں اور ہزاروں بیوت الذکر تعمیر ہو چکی ہیں.قریباً 602 مشن ہاؤسز کام کر رہے ہیں.قریباً 70 اخبارات اور جرائد جاری ہیں.تاحال 52 زبانوں میں قرآن کریم کے مکمل تراجم شائع ہو چکے ہیں.جبکہ 24 زبانوں میں تیار ہیں.اس کے علاوہ سینکڑوں سکول و کالج اور ہسپتال کام کر رہے ہیں.962 مرکزی و مقامی مربیان و معلمین دنیا بھر کی جماعتوں میں خدمت دین بجالا رہے ہیں.جن کے ساتھ لاکھوں داعیان الی اللہ میدان عمل میں ہیں.www.alislam.org

Page 45

84...83 صفات الہی یا اسمائے حسنی اللطيف بھید جاننے والا الخبير خبر رکھنے والا الْحَلِيمُ متحمل والا الْعَظِيمُ عظمت والا الله تمام صفات کا ملہ سے موصوف اور ہر نقص سے پاک الْغَفُورُ بخشنے والا الشَّكُورُ قدردان الرَّبْ پالنے والا الْعَلِيُّ بلندی والا الكبيرُ بڑائی والا الرَّحْمنُ بہت مہربان الْحَفِيظُ حفاظت کرنے والا الْمُقِيتُ روزی پہنچانے والا الرَّحِيم نہایت رحم والا الملك بادشاہ القُدُّوسُ پاک ذات السَّلَامُ سلامتی والا الحَسِيبُ حساب لینے والا الْجَلِيلُ بزرگی والا الْمُؤْمِنُ امن دینے والا الْمُهَيْمِنُ نگران الْكَرِيمُ عزت والا الرَّقِيبُ نگهبان المُجيب قبول کرنے والا الْوَاسِعُ کشائش والا الْعَزِيزُ غالب الْجَبَّارُ زبر دست الْمُتَكَبِّرُ بڑائی والا الْخَالِقُ بنانے والا الْحَكِيمُ حکمت والا الْوَدُودُ محبت کرنے والا البارئ پیدا کرنے والا الْمَجِيدُ بڑی شان والا الْبَاعِتُ اٹھانے والا الْمُصَوِّرُ صورت بنانے والا الْغَفَّارُ بخشنے والا الشَّهِيدُ حاضر الْحَقُّ سیا مالک الْقَهَّارُ غالب الْوَهَّابُ بہت دینے والا الرَّزَاقُ روزی دینے والا الْوَكِيلُ کام سنبھالنے والا الْقَوى زور آور الفَتَّاحُ کھولنے والا المَتِينُ قوت والا الْوَلِيُّ حمایت کرنے والا الْعَلِيمُ جاننے والا الْقَابِضُ تنگ کرنے والا الْبَاسِطُ کشادہ کرنے والا الْحَمِيدُ خوبیوں والا الْمُحْصِى گنتی والا الْخَافِضُ پست کرنے والا الرَّافِعُ الْمُعِزُّ بلند کرنے والا الْمُذِلُّ ذلیل کرنے والا عزت دینے والا المذل الْمُبْدِي پہلی بار پیدا کرنے والا المُعِيدُ پیدائش کو بار بارلوٹا نے والا الْمُحْى زندہ کرنے والا الْمُمِيتُ مارنے والا السَّمِيعُ سننے والا الْبَصِيرُ دیکھنے والا الْحَيُّ زندہ اور زندہ کرنے والا الْقَيُّوم سب کا تھا منے والا الْحَكَمُ فیصلہ کرنے والا الْعَدَلُ انصاف کرنے والا الْوَاجِدُ پالنے والا الْمَاجِدُ عزت والا الْوَاحِدُ اکیلا الصَّمَدُ بے احتیاج www.alislam.org

Page 46

986 86 59 85 الْقَادِرُ قدرت والا الْمُقْتَدِرُ قدرت والا الْمُقَدِّمُ آگے کرنے والا الْمُؤَخِّرُ پیچھے کرنے والا الاول سب سے پہلے الأخر سب سے پیچھے الظَّاهِرُ ظاہر الْبَاطِنُ چھپا ہوا عقل سے کام نہیں لیتے.الْوَالِي مالک الْمُتَعَالِي بلند صفتوں والا البر احسان کرنے والا التَّوَّابُ رجوع کرنے والا الْمُنتَقِمُ بدلہ لینے والا العفو معاف کرنے والا الرَّؤُوف شفقت کرنے والا ملک WNLOADNANک بادشاہت کا مالک ذُو الْجَلال جلال والا الإكرام اکرام والا المُقْسط انصاف کرنے والا الْجَامِعُ اکٹھا کرنے والا الْغَنِيُّ بے پرواہ الْمُغْنِيُّ بے پرواہ کرنے والا الْمَانِعُ روکنے والا الضار نقصان پہنچانے والا النَّافِعُ نفع پہنچانے والا النُّوْرُ روشن کرنے والا الْهَادِيُّ ہدایت دینے والا الْبَدِيعُ پیدائش کا آغاز کر نیوالا الْبَاقِي باقی رہنے والا الوارث سب کا وارث الرَّشِيدُ نیک راہ پر چلنے والا الصَّبُورُ صبر کرنے والا.صداقت حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام (1) فَقَدْ لَبِثْتُ فِيكُمْ عُمُرًا مِّنْ قَبْلِهِ أَفَلَا تَعْقِلُونَ (یونس : ۱۷) اور اپنے دعویٰ سے پہلے میں ایک عرصہ دراز تم میں گزار چکا ہوں.کیا پھر بھی تم منه (2) كَتَبَ اللهُ لَا غُلِبَنَّ أَنَا وَرُسُلِي (المجادلة :۲۲) اللہ نے فیصلہ کر چھوڑا ہے.کہ میں اور میرے رسول ضرور غالب آئیں گے.(3) إِنَّ لِمَهْدِينَا ايَتَيْن لَمْ تَكُونَا مُنْذُ خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ.يَنْكَسِفُ الْقَمَرُ لِاَوَّلِ لَيْلَةٍ مِّنْ رَمَضَانَ وَتَنْكَسِفُ الشَّمْسُ فِي النِّصْفِ سنن دار قطنی مطبع انصاری دہلی صفحه ۱۸۸) ہمارے مہدی کی صداقت کے دو نشان ہیں یہ نشان آسمان و زمین کی پیدائش سے لے کر اب تک کبھی ظاہر نہیں ہوئے ایک تو یہ کہ چاند کو رمضان میں ( گرہن کی راتوں میں سے) پہلی رات میں گرہن لگے گا.اور دوسرا یہ کہ سورج کو اسی رمضان کی ( گرہن کی تاریخوں میں سے ) درمیانی تاریخ میں گرہن لگے گا.(4) يَتَزَوَّجُ وَيُوْلَدُلَهُ ( مشکوۃ باب نزول عیسی ابن مریم ) مسیح موعود شادی کرے گا اور اس کے ہاں عظیم الشان اولا د ہوگی.حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:.کون تم میں ہے جو میری سوانح زندگی میں کوئی نکتہ چینی کر سکتا ہے.تذکرہ الشہادتین روحانی خزائن جلد 20 صفحہ 64) آسماں میرے لئے تو نے بنایا اک گواہ چاند اور سورج ہوئے میرے لئے تاریک و تار ( در تمین اُردو) www.alislam.org

Page 47

88 87 راستے کے آداب راستے میں حلقہ باندھ کر کھڑے ہونے یا بیٹھنے سے پر ہیز کریں.راستے میں کوڑا کرکٹ یا کوئی ایذا دینے والی چیز نہ پھینکی جائے بلکہ اگر کوئی کوئی تکلیف دہ چیز کا نٹا ہڈی اور چھلکا راستے میں نظر آئے تو اسے ہٹا دیں.راستے پر چلتے ہوئے سلام میں پہل کریں.سوار کو چاہیے کہ وہ پیدل چلنے والے کو اور پیدل چلنے والا بیٹھے ہوئے شخص کو اور کم تعداد میں لوگ زیادہ لوگوں کو سلام کرنے میں پہل کریں.ید راستہ پوچھنے والوں کو راستہ بتا ئیں.حمد راستوں میں اور سایہ دار درختوں کے نیچے پیشاب کرنے سے پر ہیز کریں.راستہ میں کوئی ہتھیار اس طرح سے لے کر نہ گزریں کہ کسی راہ گیر کو نقصان پہنچنے کا احتمال ہو.راستے میں اگر کسی کو مدد کی ضرورت ہو تو اس کی مدد کرنی چاہیئے.راہ چلتے ہوئے اگر آپ بلندی پر چڑھیں تو اللہ اکبر کہیں اور اگر اتریں تو سبحان اللہ کہیں.حمدی حتی الوسع ننگے سر اور ننگے پاؤں راہ چلنے سے گریز کریں.گلیوں اور بازاروں میں دیواروں کے انتہائی قریب نہ چلیں مبادا کسی پرنالے کا پانی آپ کے کپڑے خراب کر دے.راہ چلتے یا مجلس میں لوگوں کی طرف اشارے کرنے کی عادت نہ ڈالیں.و گریبان کھول کر اور کسی ساتھی کے گلے میں بانہیں ڈال کر راستے میں نہ چلیں.چلتے ہوئے اپنی جوتی یا پاؤں گھسیٹ کر یا زمین پر رگڑ کر نہ چلیں..سفر کے آداب کوشش کی جائے کہ سفر دن کے پہلے پہر میں کیا جائے اور آغاز سفر جمعرات کو ہو اور روانگی کے وقت اجتماعی دعا کی جائے.بسم اللہ پڑھ کر سواری پر سوار ہوں.تین بار تکبیر کہیں اور دعا کریں سُبْحَانَ الَّذِى سَخَّرَلَنَا هَذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ وَ إِنَّا إِلَى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ ترجمہ: پاک ہے وہ ذات جس نے ہمارے لئے اسے مسخر کیا اور ہم اس پر قابو نہیں پاسکتے تھے اور ہم اپنے رب کی طرف ہی لوٹ کر جانے والے ہیں.حمد سفر میں اگر بلندی کی طرف چڑھیں تو اللہ اکبر کہیں اور اگر بلندی سے اتریں تو سبحان اللہ کہیں.سفر میں دعائیں کرتے رہنا چاہیئے کیونکہ مسافر کی دعا ز یادہ قبول ہوتی ہے.حملہ رات کے وقت اکیلے سفر کرنے سے حتی الوسیع پر ہیز کریں.اگر سفر میں ۳ یا س سے زیادہ افراد کٹھے ہوں تو اپنے میں سے ایک کو امیر مقرر کر لیں.دورانِ سفر اپنے ساتھی مسافروں کے ساتھ حسن سلوک کریں اور ان کی مدد کریں.جس مقصد کیلئے سفر کیا گیا ہے اگر وہ پورا ہو جائے تو جلد واپس لوٹ آئیں.سفر کے دوران نماز قصر کر کے پڑھیں.سڑک یا ریل کی پٹڑی عبور کرتے وقت دائیں اور بائیں دیکھ لیں کہ کوئی گاڑی یا موٹر وغیرہ تو نہیں آ رہی.ریل یا بس وغیرہ میں گردن اور بازو وغیرہ گاڑی کے اندر ہی رکھیں.باہر نکال کر نہ بیٹھیں.چلتی گاڑی میں سوار ہونے کی کوشش نہ کریں اور نہ ہی اس وقت تک اتریں جب تک وہ ٹھہر نہ جائے.www.alislam.org

Page 48

90 00 89 اگر سفر میں کسی کے ہاں مہمان ٹھہر نا ہو تو اسے بر وقت اطلاع دیں.جمہ سفر میں اپنے سامان سے غافل نہ رہیں.اگر ہو سکے تو گھر میں سفر سے اپنی واپسی کی اطلاع بھجوائیں.جب سفر سے لوٹیں تو یہ دعا پڑھیں.ائِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ ترجمہ: ہم لوٹنے والے ہیں تو بہ کرنے والے ہیں.عبادت کرنے والے ہیں اور اپنے رب کا حمد وشکر کرنے والے ہیں.سفر پر روانہ ہونے سے قبل اپنے تمام سامان پر نام اور مقام کی چٹیں لگائیں اور سامان کو گن کر نوٹ بک میں درج کریں.بغیر ٹکٹ کے سفر نہ کریں نیز کم درجے کا ٹکٹ لے کر اوپر کے درجہ میں سفر نہ کریں.سفر میں کسی کو نہ بتا ئیں کہ آپ کے پاس کتنی رقم ہے اور کہاں رکھی ہے.چوروں اور جیب تراشوں سے ہوشیار رہیں.انجام فرصت ہے کسے جو سوچ سکے پس منظر ان افسانوں کا کیوں خواب طرب سب خاک ہوئے کیوں خون ہوا ارمانوں کا تاریخ کے سینے میں اب تک ہیں دفن وہ سارے ہنگامے انسان کے ہاتھوں دنیا میں کیا حال ہوا انسانوں کا طاقت کے نشے میں چور تھے جو توفیق نظر جن کو نہ ملی نہ مجھے مفہوم وہ ناداں قدرت کے لکھے فرمانوں کا پیستے ہیں بالآخر وہ اک دن اپنے ہی ستم کی چکی میں انجام یہی ہوتا آیا فرعونوں کا ہامانوں کا کم مایہ ہیں پر قدرت نے ہمیں احساس کی دولت بخشی ہے ہر آنکھ سے آنسو پونچھیں گے دکھ بانٹیں گے انسانوں کا جب زخم لگیں تو چہروں پر پھولوں کا تبسم لہرائے فرزانوں کا اتنا ظرف کہاں حوصلہ ہے دیوانوں کا اے صبرو رضا کے متوالو! اٹھو تو سہی دیکھو تو سہی طوفان کے مالک نے آخر رخ پھیر دیا طوفانوں کا سونے چاندی کی ہوتا ہے ضمیروں کا سودا جھنکار اس راہ ہر سو اس دور خرابی میں یارو خطرہ ہے بہت ایمانوں کا اب آئے جو یار کی محفل میں جاں رکھ کے ہتھیلی پر آئے پہرہ ہے کم فہموں کا نادانوں کا ہم دین ہدی کے پرچم کو اونچا ہی اڑاتے جائیں گے جو طوفانوں کے پالے ہوں کیا خوف انہیں طوفانوں کا www.alislam.org

Page 49

92 91 آندھی کی طرح جو اٹھے تھے اب گرد کی صورت بیٹھے ہیں ہے میری نگاہوں میں ثاقب انجام بلند ایوانوں کا ی نظم جلسہ سالانہ 1977ء میں پڑھی گئی.( ثاقب زیروی) فارسی اشعار حضرت مسیح موعود علیہ السلام خدا که خود سوزد آن کرم دنی را باشد عدوان از خدا تعالیٰ اس ذلیل کیڑے کو خود ہی تباہ کر دے گا جو محمد ﷺ کا دشمن ہو.دریں ره گر گشندم نتابم رو ز ور ایوان بسوزند اس راہ میں خواہ مجھے قتل کیا جائے خواہ جلایا جائے.میں محمد ﷺ کی بارگاہ سے منہ نہیں پھیروں گا.بکار دیں نترسم رنگ دارم از جہانے ایمان دین کے کام میں سارے جہاں کے لوگوں سے بھی نہیں ڈرتا.کیونکہ مجھ پر محمد لہ کے ایمان کا رنگ چڑھا ہوا ہے.الا بترس دشمن نادان اے ہے راه از شیخ بُران محمد اے نادان اور گمراہ دشمن ہوش میں آ محمد ﷺ کی کاٹنے والی تلوار سے ڈر جا.(اشتہار 20.فروری 1886 ء ) اے دل تو نیز خاطر ایناں نگاه دار کا خر کنند دعوئے اے دل تو ان لوگوں کا (جو اس وقت میری مخالفت کر رہے ہیں ) لحاظ رکھ کہ آخر وہ میرے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کا دعوی کرتے ہیں.بعد از خدا بعشق محمد متخمرم گر کفر این بود بخدا سخت کافرم خدا کے بعد میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے عشق میں سرشار ہوں اگر کفر یہی ہوتا ہے تو خدا کی قسم میں سخت کا فر ہوں.الله جانم فدا شود دین مصطفی ام بره صلى الله این است کام دل اگر آید میرم میری جان مصطفی ﷺ کے دین کی راہ میں فدا ہو جائے یہ ہے میرا دلی مقصد خدا کرے پورا ہو.(ازالہ اوہام.روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 185 ) بہر أو باشیر شد اندر بدن جان شد و با جان بدر خواهد شدن اس کی محبت ماں کے دودھ کے ساتھ ہمارے اندر داخل ہوگئی ہے اور ہماری جان بن گئی ہے اور جان کے ساتھ ہی باہر نکلے گی.اقتدائے ہر چہ رو قول أو در جان ماست ماست ثابت شود ایمان اس کے ہر قول کی پیروی کرنا ہماری فطرت میں شامل ہے.اور ہر چیز جو اس سے ثابت ہے وہ ہمارا ایمان ہے.(ضمیمہ سراج منیر.روحانی خزائن جلد 12 صفحہ 95) www.alislam.org

Page 50

94 93 اگر منکری از حیات رسول کار فضول سراسر زیان اگر تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا منکر ہے تو تیرے یہ سب کام اخبار بد ر جلد 8 صفحہ 27) سراسر فضول ہیں.قدم اندر متابعت چست به کرده تست پذیرند ہر چہ یا نبی اللہ فدائے ہرسر موئے توام وقف راه تو کنم گر جاں دہندم صد ہزار اے اللہ کے نبی ﷺ میں تو تیرے روئیں روئیں پر قربان ہوں.اگر مجھے لاکھ جانیں بھی ملیں تو تیری راہ میں وقف کروں.آئینہ کمالات اسلام روحانی خزائن جلد 5 صفحہ 23 تا 29) دشمن دیں حیف بودگر حمله بروع کند خموش بنشینم دین کا دشمن آپ پر حملہ کرتا ہے یہ افسوس کا مقام ہو گا اگر میں خاموش بیٹھا رہوں.(اشتہار 17 مارچ 1894ء) ✰✰✰ ☆ www.alislam.org تو آپ ﷺ کی متابعت میں قدم رکھ.تا تیرا ہر فعل خدا تعالیٰ کے حضور شرف قبولیت حاصل کرلے.( در مکتون صفحہ 135 منقول سلطان احمد پیر کوئی شانِ رسول عربی ) تا نرسد نباشد مطیع آں کس بمنزل مسعود مقصود جب تک کوئی شخص آپ ﷺ کا مطیع وفرماں بردار نہ ہو.وہ منزل مقصود پر نہیں پہنچ سکتا.( در متون صفحہ 139 منقول سلطان احمد پیر کوئی شانِ رسول عربی ) زنده آں شخص کہ نوشد جرعه از چشمه ات زیرک آن مردیکه کرد است اتباعت اختیار وہی آدمی زندہ ہے جو تیرے چشمہ سے پانی پیتا ہے.وہی آدمی عظمند ہے جس نے تیری اتباع اختیار کی ہے.تکیه بر اعمال خود بے عشق رویت ابلی است غافل از رویت نه ببیند روئے نیکی زینهار تیرے عشق کے بغیر اپنے اعمال پر بھروسہ کرنا بیوقوفی ہے جو تجھ سے غافل ہے وہ نیکی کا منہ ہرگز نہ دیکھے گا.

Page 51

96 96 95 95 ادعية القرآن رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنْفُسَنَا وَإِن لَّمْ تَغْفِرْلَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ (سورۃ الاعراف آیت 24) الْخَسِرِينَ ترجمہ: اے ہمارے رب! ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا اور اگر تو ہم کو نہ بخشے گا اور ہم پر رحم نہ کرے گا تو ہم نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو جائیں گے.رَبِّ زِدْنِي عِلْمًا ترجمہ: اے میرے رب ! میرے علم کو بڑھا (سورة طه آیت 115 ) رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِى وَيَسْرُلِى أَمْرِى وَاحْلُلْ عُقْدَةً مِّنْ لِسَانِي يَفْقَهُوا قَوْلِي (سورۃ طہ آیت 26 تا 29) ترجمہ: اے میرے ربّ! میرا سینہ کھول دے اور جو مجھ پر فرض ڈالا گیا ہے اس کو پورا کرنا میرے لئے آسان کر دے اور میری زبان کی گرہ کھول دے (حتی کہ ) لوگ میری بات آسانی سے سمجھنے لگیں.رَبِّ ادْخِلْنِي مُدْخَلَ صِدْقٍ وَّ اَخْرِجُنِي مُخْرَجَ صِدْقٍ وَاجْعَلْ ( سورۃ بنی اسرائیل آیت 81) لِي مِن لَّدُنكَ سُلْطناً نَّصِيرًا.اے میرے ربّ! مجھے نیک طور پر داخل کر اور ذکر نیک چھوڑنے والے طریق پر نکال اور اپنے پاس سے میرا کوئی ( مضبوط ) مددگار ( اور ) گواہ مقرر کر.رَبَّنَا وَاتِنَا مَا وَعَدْتَنَا عَلَى رُسُلِكَ وَلَا تُخْزِنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّكَ لَا تُخَلِفُ الْمِيعَادَه ترجمہ: اے ہمارے رب! ہمیں وہ ( کچھ ) دے جس کا تو نے اپنے رسولوں ) کی زبان پر ) ہم سے وعدہ کیا ہے اور قیامت کے دن ہمیں ذلیل نہ کرنا تو اپنے وعدہ کے خلاف ہرگز نہیں کرتا.ادعیہ النبی صلی اللہ علیہ وسلم 1 - بیت الخلاء جانے کی دعا اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُبِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ ( بخاری.مسلم ) ترجمہ: اے اللہ ! میں تیری پناہ میں آتا ہوں ہر قسم کی ناپاک چیزوں اور ناپاک کاموں اور باتوں سے.2 - بیت الخلاء سے باہر آنے کی دعا الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِى اَذْهَبَ عَنِّى الاذى وَعَا فَانِي وَأَبْقَى فِيَّ مَنْفَعَتَهُ (ابن ماجہ ) ترجمہ: تمام تعریفیں اس اللہ کے لئے ہیں جس نے مجھ سے تکلیف دور کی اور مجھے عافیت عطا کی اور نفع مند چیز باقی رکھ لی.3.بارش کے لئے دعا اللَّهُمَّ اسْقِنَا غَيْنًا مُغِيْنَانَا فِعاً غَيْرَ مَضَارٌ، عَاجِلًا غَيْرَ اجِلٍ (ابوداؤد ) ترجمہ: اے اللہ ! ہمیں برسنے والی بارش کا پانی پلا جو فائدہ مند ہوضرررساں نہ ہو اور دیر کی بجائے جلدی آنے والی ہو.4 - اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي أَعْظِمُ شُكْرَكَ وَأَكْثِرُ ذِكْرَكَ، وَاتَّبِعُ نُصْحَكَ، وَاحْفَظُ وَصِيَّتَكَ ( ترندی) ترجمہ: اے اللہ! مجھے ایسا بنا دے کہ تیرا بہت زیادہ شکر کر سکوں اور بہت زیادہ تجھے یاد کروں اور تیری خیر خواہی کی باتوں کی پیروی کروں اور تیرے تاکیدی حکموں www.alislam.org

Page 52

98 97 کی حفاظت ( اپنے عمل سے ) کرسکوں 5 - اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا وَ ارْضَ عَنَّا وَتَقَبَّلُ مِنَّا وَ اَدْخِلْنَا الْجَنَّةَ وَنَجِّنَا مِنَ النَّارِ وَاَصْلِحْ لَنَا شَا نَنَا كُلَّهُ (ابوداؤد) ترجمہ: اے اللہ ! ہمیں بخش دئے ہم پر رحم کر ہم سے راضی ہو اور ہم سے ( دعا ئیں و عبادتیں) قبول کر اور ہمیں جنت میں داخل کر اور آگ سے خود بچا اور ہمارے سب کام تو خود بنادے.ادعیہ مسیح موعود علیہ السلام 1 - رَبِّ عَلَّمْنِي مَا هُوَ خَيْرٌ عِنْدَكَ (حقیقۃ الوحی صفحہ 103 روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 106 ترجمہ: اے میرے رب مجھے وہ سکھلا جو تیرے نزدیک بہتر ہے.2 - رَبِّ أَرِنِى حَقَائِقَ الْأَشْيَاءِ (تذکره صفحه 742) ترجمہ: اے میرے رب مجھے اشیاء کے حقائق دکھلا..ہم تو یہ دعا کرتے ہیں کہ خدا جماعت کو محفوظ رکھے اور دنیا پر ظاہر ہو جائے کہ نبی کریم علے برحق رسول تھے اور خدا کی ہستی پر لوگوں کو ایمان پیدا ہو جائے.( ملفوظات جلد 4 صفحہ (261 4 - اَللّهُمَّ اِنْ اَهْلَكُتَ هذِهِ الْعِصَابَةَ فَلَنْ تُعْبَدَ فِي الْأَرْضِ أَبْدًا.( تذكرة صفحه 430) ترجمہ: اے خدا! اگر تو نے اس جماعت کو ہلاک کر دیا تو پھر اس کے بعد اس زمین پر تیری پرستش کبھی نہ ہوگی.5 - رَبِّ لَا تُبَقِ لِى مِنَ الْمُخْزِياتِ ذِكْرًا (تذکره صفحه 672) ترجمہ: اے میرے رب میرے لئے رسوا کرنے والی چیزوں میں سے کوئی بھی باقی نہ رکھ.عالمی درس القرآن ۱۲ فروری ۱۹۹۴ ء کا دن ہمیشہ یادگار رہے گا کیونکہ اس روز حضور اقدس نے عالمی درس القرآن کا آغا ز فرمایا.عالمی بیعت سیدنا حضرت امیر المومنین خلیفہ المسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی جانب سے ۱۹۸۳ ء سے لگا تار جماعت کو دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی جا رہی ہے جس کے نتیجہ میں ہر سال لاکھوں سعید روحیں جماعت احمد یہ مسلمہ میں شامل ہو رہی ہیں چنا نچہ اللہ تعالی کے فضل.۱۹۸۴ ء سے ۱۹۹۳ ء تک چار لاکھ سعید روحیں حلقہ بگوش احمدیت ہو ئیں.۱۹۹۴ء میں چار لاکھ اٹھارہ ہزار دوسو آٹھ ۱۹۹۵ ء میں آٹھ لاکھ اکتالیس ہزار تین سو پچپیس ۱۹۹۶ ء میں سولہ لاکھ دو ہزار سات سوا کیس 199ء میں تمہیں لاکھ چار ہزار پانچ سو افراد ۱۹۹۸ ء میں پچاس لاکھ سے زائد 1999 ء ایک کروڑ آٹھ لاکھ بیس ہزار دو سو چھبیس افراد ۲۰۰۰ ء چار کروڑ تیرہ لاکھ آٹھ ہزار نو سو پچھتر افراد ۲۰۰۱ ء آٹھ کروڑ دس لاکھ چھ ہزار سات سو اکیس افراد احمدیت حقیقی اسلام میں داخل ہوئے.الحمد لله على ذلك www.alislam.org

Page 53

100 99 چھٹا باب نظام جماعت احمدیہ یاد رکھنا چاہئے کہ سارے نظام کا اقتدار اعلیٰ خلیفہ وقت کی ذات ہے.اور عالمگیر جماعت کی شاخیں دیہاتوں، شہروں سے نکل کر ضلعوں، صوبوں اور ملکوں میں پھیلی ہوئی ہیں جو سب تسبیح کے دانوں کی طرح ایک مضبوط اور مربوط دھاگے میں منسلک ہیں.جس جگہ بھی تین یا اس سے زائد افراد جماعت احمدیہ سے تعلق رکھتے ہوں وہاں با قاعدہ جماعت قائم کر دی جاتی ہے اور حسب حالات بذریعہ نامزدگی یا بذریعہ انتخاب وہاں ایک صدر مقرر کر دیا جاتا ہے.بڑی جماعتوں میں امارت کا نظام قائم ہے.اس لحاظ سے ہر مقامی جماعت کا صدر یا امیر اعلیٰ عہدیدار ہوتا ہے.پھر ہر ضلع یا صوبہ کی جمیعت کا ایک امیر مقرر ہوتا ہے پھر اس سے اوپر تمام ملک کا ایک نیشنل امیر ہوتا ہے.اس کے علاوہ جماعتی نظام کے مختلف شعبے قائم ہیں اور اس کے نگران سیکریڑی کہلاتے ہیں مثلاً سیکریٹری مال، سیکرٹری تعلیم، سیکرٹری جائیداد سیکرٹری ضیافت وغیرہ یہ تمام عہدیدار بذریعہ انتخاب یا بعض حالتوں میں بذریعہ نامزدگی مقرر کئے جا کر محض رضا کارانہ طور پر اخلاص اور قربانی کے ساتھ جماعت کی خدمات بجالانے میں خوشی محسوس کرتے ہیں.ان مقامی ضلعی اور صوبائی اور ملکی عہدیداروں کے علاوہ خلیفہ وقت کی نگرانی میں مندرجہ ذیل اہم ادارے کام کرتے ہیں.مجلس شوری یا مجلس مشاورت یہ دو طرح کی ہوتی ہے ایک تو انٹر نیشنل شورای ہے خلیفہ وقت کی موجودگی میں منعقد ہوتی ہے جس میں تمام عالمگیر جماعتوں کے نمائندے شامل ہوتے ہیں.دوسرے ملکی شوری ہوتی ہے جس میں اس ملک کی مجلس عاملہ کے علاوہ تمام جماعتوں کے امراء وصدر صاحبان اور جماعتوں کے منتخب نمائندے شریک ہو کر اہم جماعتی مشورے کرتے ہیں اور اپنی تجاویز خلیفہ وقت کی خدمت میں راہنمائی اور منظوری کیلئے پیش کرتے ہیں.اس ضمن میں یہ بات یاد رکھنے والی ہے کہ ملکی شوریٰ ہو یا انٹرنیشنل شوری ہو اس کے نمائندوں کا یہ فرض ہوتا ہے کہ تمام تجاویز پر غور اور مشورہ کرنے کے بعد اپنی تجاویز خلیفہ وقت کی خدمت میں پیش کر دیں.آخری فیصلہ خلیفہ وقت کا ہوتا ہے.خواہ وہ شوری کی سفارشات کو کلیہ نامنظور کر کے اس کے نقصانات وغیرہ کے بارے میں راہنمائی فرماتے ہوئے نئی ہدایات جاری فرمائیں.جو بھی فیصلہ خلیفہ وقت کی طرف سے صادر ہو جماعت اس کو پورے انشراح صدر کے ساتھ تسلیم کرتی ہے کیونکہ جماعت اس عقیدہ اور یقین پر قائم ہے کہ خلیفہ وقت دعا اور غور وفکر کے بعد اللہ کی راہنمائی سے فیصلہ صادر فرماتے ہیں اور جماعت بار ہا یہ مشاہدہ کر چکی ہے کہ اللہ تعالیٰ خلیفہ وقت کے فیصلوں میں برکت بخشتا ہے.صدرانجمن احمدیہ یہ جماعت کا سب سے بڑا اور اہم ادارہ ہے جو بانی جماعت احمد یہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اپنی زندگی میں ہی قائم فرمایا تھا.جماعت کے لازمی چندہ جات کا انتظام والتزام اور تمام تربیتی، تعلیمی، تبلیغی اور رفاعی کاموں کی نگرانی اس انجمن کے سپرد ہے.تمام مقامی، ضلعی اور صوبائی امارتوں کے نظام اس انجمن کی نگرانی میں چلتے ہیں.اس انجمن کے تحت کئی دفاتر اور نظارتیں ہیں ہر نظارت کا اعلی عہد یدار ناظر“ کہلاتا ہے.مثلاً ناظر تعلیم، ناظر اصلاح وارشاد، ناظر اشاعت، ناظر بیت المال آمد و خرچ ناظر امور عامہ وغیرہ اور پوری انجمن کا نگران ناظر اعلیٰ کہلا تا ہے.www.alislam.org

Page 54

102 101 تحریک جدید انجمن احمدیہ جماعت احمدیہ کے دوسرے خلیفہ حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب رضی اللہ عنہ نے ۱۹۳۴ء میں بیرونی ممالک میں تبلیغ واشاعت اسلام کی غرض سے ایک نئی تحریک جاری فرمائی تھی.اس تحریک کے چندہ سے جمع ہونے والے اموال اور واقفین زندگی وغیرہ کے انتظام اور بیرونی ممالک کے تبلیغی نظام کی نگرانی کیلئے انجمن تحریک جدید قائم کی گئی.اس ادارے کے تحت بھی مختلف شعبے قائم ہیں ہر شعبے کے انچارج کو وکیل“ کہا جاتا ہے.مثلاً وکیل التعليم، وکیل التبشیر ، وکیل المال و غیر اور اس انجمن کے نگران اعلیٰ کو وکیل اعلیٰ “ کہا جاتا ہے.انجمن احمد یہ وقف جدید حضرت خلیفتہ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ نے ہی اندورن ملک کی دیہاتی جماعتوں کی تعلیم و تربیت کی غرض سے ۱۹۵۷ء میں وقف جدید کے نام سے ایک تحریک فرمائی تھی.اس تحریک سے جمع ہونے والے چندہ کے انتظام اور تعلیم و تربیت کیلئے مقرر کئے گئے معلمین کی نگرانی وغیرہ کیلئے ایک علیحدہ انجمن " وقف جدید انجمن احمدیہ کے نام سے قائم فرمائی گئی.اس انجمن کے تحت مختلف شعبے قائم ہیں اور ہر شعبہ کے انچارج کو ناظم“ کہا جاتا ہے اور اس انجمن کے نگران اعلیٰ کو ناظم ارشاد کہا جاتا ہے.القرآن جماعت احمد سید اور مالی قربانی اِنَّ الله اشْتَرى مِنَ الْمُؤْمِنِينَ اَنْفُسَهُمْ وَاَمْوَالَهُمْ بِأَنَّ لَهُمُ الجَنَّةَ (توبا) ترجمہ: اللہ نے مومنوں سے ان کی جانوں اور مالوں کو (اس وعدہ کے ساتھ ) خرید لیا ہے کہ ان کو جنت ملے گی.يُقِيمُونَ الصَّلوةَ وَمِمَّا رَزَقْنهُمْ يُنْفِقُونَ (البقرہ:۳) ترجمہ: وہ ( متقی ) نماز کو قائم رکھتے ہیں اور جو کچھ ہم نے انہیں دیا اس میں سے خرچ کرتے ہیں.الحديث آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:.اگر میرے پاس اُحد پہاڑ جتنا سونا ہوتا تو تین دن سے زیادہ اپنے پاس نہ رکھتا“ ( بخاری کتاب الزکوۃ حدیث نمبر ۱۳۱۵ ) آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ مالی قربانی کی تحریک فرمائی تو حضرت عمرؓ گھر میں موجود سامان کا نصف لے آئے.حضرت ابوبکر سارا سامان لے آئے.آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا ابوبکر ! گھر کیا چھوڑ کر آئے ہو تو عرض کیا یا رسول اللہ ! میں گھر میں اللہ اور اُس کے رسول ﷺ کو چھوڑ آیا ہوں.حضرت سعد بن ابی وقاص اور حضرت سعید بن مالک نے پرزور اصرار کر کے ۱۱۳ حصہ کی قربانی کی اجازت چاہی.( بخاری کتاب الوصایا.باب الوصیت بالثلث جلد اول صفحه ۳۸۳) حضرت ابوطلحہ نے آیت لَنْ تَنَالُو البِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ کے www.alislam.org

Page 55

104 103 نزول پر بیروحا باغ وقف کر دیا.( بخاری کتاب التفسير باب لَنْ تَنَالُو البِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ ) اس زمانہ میں جماعت احمد یہ صحابہ کی اقتداء پر مالی قربانی کر رہی ہے.مبارک ہو جماعت احمدیہ کو جن میں یہ مبارک نظام جاری ہے اور نظام خلافت کے تحت جماعت احمدیہ میں ایک عالمی بیت المال کا نظام جاری ہے.جس میں اشاعت اور فلاح و بہبود کیلئے رقوم اکٹھی ہوتی ہیں.جن کی تفصیل درج ذیل ہے.چندہ عام الہی جماعتوں کی طرح جماعت احمدیہ میں بھی مالی قربانی کا نظام جاری ہے بانی جماعت احمدیہ حضرت مرزا غلام احمد علیہ السلام نے اپنے دور میں ہی مالی قربانی کی تحریک کی جس کو چندہ عام کا نام دیا گیا.اس کی شرح اس وقت چندہ دینے والے کی صوابدید پر تھی مگر بعد میں سیدنا حضرت الصلح الموعود نے اس کی شرح ۱۱۶ مقرر فرمائی.جو ہر کمانے والے پر واجب ہے.چندہ وصیت.۱۹۰۵ء میں جب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے وفات کے قریب آنے کی خبر دی تو آپ علیہ السلام نے ایک رسالہ ”الوصیت تحریر فرمایا.جس میں آپ علیہ السلام نے بہشتی مقبرہ ( قبرستان ) کیلئے اپنا قطعہ زمین وقف فرمایا اور مزید ضروریات کیلئے کچھ رقم کا مطالبہ بھی کیا.اس کا ذکر کرتے ہوئے آپ علیہ السلام اسی رسالہ میں فرماتے ہیں:.اس لئے میں نے اپنی ملکیت کی زمین جو ہمارے باغ کے قریب ہے جس کی قیمت ہزار روپیہ سے کم نہیں اس کام کیلئے تجویز کی اور میں دعا کرتا ہوں کہ خدا اس میں برکت دے اور اس کو بہشتی مقبرہ بنا دے اور یہ اس جماعت کے پاک دل لوگوں کی خواب گاہ ہو جنہوں نے در حقیقت دین کو دنیا پر مقدم کر لیا اور دنیا کی محبت چھوڑ دی اور خدا کیلئے ہو گئے اور پاک تبدیلی اپنے اندر پیدا کر لی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی طرح وفاداری اور صدق کا نمونہ دکھلایا.آمین یا رب العالمین.پھر میں دعا کرتا ہوں کہ اے میرے قادر خدا اس زمین کو میری جماعت میں سے ان پاک دلوں کی قبریں بنا جو فی الواقع تیرے لئے ہو چکے اور دنیا کی اغراض کی ملونی ان کے کاروبار میں نہیں.آمین یا رب العالمین.پھر تیسری دفعہ دعا کرتا ہوں کہ اے میرے قادر کریم اے خدائے غفور و رحیم تو صرف ان لوگوں کو اس جگہ قبروں کی جگہ دے جو تیرے اس فرستادہ پر سچا ایمان رکھتے ہیں اور کوئی نفاق اور غرض نفسانی اور بدظنی اپنے اندر نہیں رکھتے اور جیسا کہ حق ایمان اور اطاعت کا ہے بجالاتے ہیں اور تیرے لئے اور تیری راہ میں اپنے دلوں میں جان فدا کر چکے ہیں جن سے تو راضی ہے اور جن کو تو جانتا ہے کہ وہ بکلی تیری محبت میں کھوئے گئے.اللہ تعالیٰ نے الہا ماً اس مقبرہ کے بارہ میں فرمایا:.اُنْزِلَ فِيْهَا كُلُّ رَحْمَةٍ یعنی ہر قسم کی رحمت اس قبرستان میں اتاری گئی ہے“ (رسالہ الوصیت.روحانی خزائن جلد ۲۰ صفحه ۳۱۸) اور اس میں دفن ہونے والے کیلئے شرائط کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں:.تیسری شرط یہ ہے کہ اس قبرستان میں دفن ہونے والا متقی ہو اور محرمات سے پر ہیز کرتا اور کوئی شرک اور بدعت کا کام نہ کرتا ہو سچا اور صاف مسلمان ہو“.(رسالہ الوصیت.روحانی خزائن جلد ۲۰ صفحه ۳۲۰) پھر فرماتے ہیں.یادر ہے کہ صرف یہ کافی نہ ہوگا کہ جائیدار منقولہ اور غیر منقولہ کا دسواں حصہ دیا www.alislam.org

Page 56

106 105 جاوے بلکہ ضروری ہوگا کہ ایسا وصیت کرنے والا جہاں تک اس کیلئے ممکن ہے پابند احکام اسلام اور تقویٰ اور طہارت کے امور میں کوشش کرنے والا ہوا اور مسلمان اور خدا کو ایک جاننے والا اور اس کے رسول پر سچا ایمان لانے والا ہو اور نیز حقوق عبا د غصب کرنے والا نہ ہو.“ (رسالہ الوصیت.روحانی خزائن جلد ۲ صفحه ۳۲۴) ان شرائط مندرجہ میں ایک شرط یہ ہے کہ وہ 1/10 سے 1/3 تک اپنی آمدنی اور جائیداد سے احمدیت کیلئے ادا کرے.جسے چندہ وصیت کہتے ہیں اور چندہ ادا کرنے والے مرد کو موصی اور عورت کو موصیہ کہا جاتا ہے جو شخص یہ چندہ ادا کرے اس پر چندہ عام لازم نہیں.چنده جلسه سالانه حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے ۱۸۹۱ء میں خدا تعالیٰ سے اذن پا کر جلسہ سالانہ کی بنیاد رکھی.مرکزی جلسہ کے علاوہ اب یہ جلسہ سالانہ ۷ سے زائد ممالک میں ہر سال منعقد ہوتا ہے.اس کیلئے چندہ کی اپیل خود حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمائی.جواب تک جاری ہے.جس کی شرح ماہانہ آمد کا دسواں حصہ سال بھر میں ادا کرنا ہے.چنده تحریک جدید ۱۹۳۴ ء میں اس کی بنیاد سید نا حضرت مصلح موعود خلیفہ اسیح الثانی رضی اللہ عنہ نے رکھی تھی اس کے ذریعہ تمام دنیا میں اللہ اور اس کے رسول کے نام کو بلند کرنا مقصود ہے.آج جماعت احمد یہ اسی مبارک تحریک کے تحت ۱۶۴ ملکوں میں پھیل چکی ہے.ہر احمدی کا اس تحریک میں چندہ ادا کرنا ضروری ہے جو کم سے کم ۲۴ روپے سالانہ ہے.معیاری چندہ کیلئے تنخواہ کا پانچواں حصہ سال میں ادا کرنا ہوتا ہے.چندہ دہندگان کے اعتبار سے اس تحریک کو چار دفاتر میں تقسیم کیا گیا.دفتر چہارم کا آغاز موجودہ امام حضرت خلیفۃ امسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۹۸۵ء میں فرمایا اسی میں خصوصی چندہ دینے والوں کو معاونین خصوصی کہا جاتا ہے.جو درج ذیل ہے.معاونین خصوصی صف اوّل ۱۰۰۰ روپے.معاونین خصوصی صف دوم ۵۰۰ روپے.چنده وقف جدید سید نا حضرت مصلح موعود علیہ السلام نے ۱۹۵۷ء میں اندرون ملک عوام کو عیسائی یلغار سے بچانے اور دیہاتی جماعتوں کی تعلیم و تربیت کیلئے اس تحریک کا اعلان فرمایا.۱۹۸۵ء میں حضرت امام جماعت احمد یہ ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز جو اس مبارک تحریک کے پہلے ممبر مقرر ہوئے تھے نے اس تحریک کو ساری دنیا کیلئے وسیع کر دیا.اس تحریک کا ایک اہم شعبہ دفتر اطفال ہے جس میں جماعت احمدیہ کے بچے اور بچیاں چندہ ادا کرتے ہیں جو کم از کم ۱۲ روپے سالانہ ہے اور یکصد روپیہ خصوصی چندہ ادا کرنے والا بچہ نھا مجاہد کہلاتا ہے جبکہ ۱۵ سال سے بڑے افراد کم سے کم شرح ۲۴ روپے ادا کرتے ہیں اور ۱۰۰۰ روپے اور ۵۰۰ روپے ادا کرنے والے مجاہد صف اوّل اور مجاہد صف دوم کہلاتے ہیں.زكوة زکوۃ انفاق فی سبیل اللہ کی وہ قسم ہے جو ہر اس مسلمان پر فرض ہے جو زکوۃ کے نصاب کے تحت آتا ہے اس کی اہمیت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک رکن قرار دیا ہے.چندہ عام الگ ہے اور ز کو ۃ الگ حضرت خلیفہ اسی الثانی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:.تیسری چیز چندہ ہے جو دین کے جہاد کیلئے ہوتا ہے.یہ جہاد خواہ تلوار سے ہویا www.alislam.org

Page 57

108 107 قلم اور کتب سے یہ بھی ضروری ہے.کیونکہ زکوۃ اور صدقہ تو غرباء کو دیا جاتا ہے اس 66 سے کتابیں نہیں چھاپی جاسکتیں اور نہ مبلغوں کو دیا جاتا سکتا ہے.“ ملائكة الله صفحه ۶۲ تقریر جلسه سالانه ۲۷ دسمبر ۱۹۲۰ء) الله زکوۃ کا نصاب ساڑھے باون تولے چاندی یا اس کے برا بر نقدی اور زیور ہے اور اس کا چالیسواں حصہ ادا کرنا ہوتا ہے اور ایک سال تک پڑی رقم پر ادا ئیگی فرض ہے.اس زیور پر بھی اس کا نصاب لاگو ہوگا جو ایک سال تک پہنا نہ جائے یا تزکیہ اموال کے ڈر سے ایک دفعہ پہنے.حضور ﷺ نے دو عورتوں کو جو آپ ﷺ کی خدمت میں کڑوں کے ساتھ حاضر ہوئیں.وعید کرتے ہوئے فرمایا ”اگر زکوۃ ادا نہ کی تو خدا قیامت کے دن اس کے مقابل پر آگ کے کڑے پہنائے گا.(ابوداؤد كتاب الزكواة باب الكنز ماهو وزكوة الحلى) حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں: ہر ایک جو زکوۃ کے لائق ہے وہ زکوۃ دے.“ نظمیں کشتی نوح - روحانی خزائن جلد ۲۰ صفحه ۱۵) سیدنا حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ نے تربیتی نقطۂ نظر سے احباب و خواتین جماعت کو مختلف ذیلی تنظیموں میں تقسیم فرمایا.ان تنظیموں کے بارہ میں یہ بات نوٹ فرمانے کے قابل ہے کہ یہ خالصہ مذہبی تنظیمیں ہیں جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں یہ تنظیمیں مختلف ادوار سے متعلقہ احباب وخواتین کی تعلیم و تربیت کی ذمہ دار ہیں اور ان کی اخلاقی، دینی روحانی، ذہنی صلاحیتوں کو اُجاگر کرتی رہتی ہیں.جماعت احمدیہ کے ہر فرد کا اپنی عمر کے اعتبار سے ان تنظیموں سے منسلک رہنا ضروری ہے.لجنہ اماء الله یہ احمد یہ مستورات کی روحانی تنظیم ہے.اس کا قیام ۱۹۲۲ء میں عمل میں لایا گیا.پندہ سال سے اوپر کی عمر کی ہر احمدی خاتون اس کی ممبر ہے.آٹھ سے پندرہ سال کی احمدی لڑکیاں ناصرات الاحمدیہ کی ممبر ہوں گی جو لجنہ اماء اللہ تنظیم ہی کی ایک شاخ ہے.جہاں تین ممبرات موجود ہیں.وہاں یہ تنظیم قائم کی جاتی ہے.اپنی اپنی جگہوں پر ممبرات مختلف دینی روحانی شعبوں مثلاً خدمت خلق تبلیغ تعلیم و تربیت کے تحت کام کرتی ہیں.اس تنظیم کا اپنا چندہ ” چندہ ممبری“ کہلاتا ہے جو آمد پر ایک فیصد کے حساب سے ادا کرنا ہوتا ہے جن کی کوئی باقاعدہ آمد نہ ہو وہ اپنی توفیق کے مطابق ادا کر سکتی ہیں جبکہ ناصرات کم از کم ایک روپیہ ماہوار چندہ ادا کرتی ہیں.مجلس انصار الله یہ احمدی بزرگوں کی تنظیم ہے.۴۰ سال سے اوپر تمام مرد حضرات اس تنظیم کے ممبر ہیں.حضرت مصلح موعودؓ نے اس کی بنیا د رکھی اس تنظیم کے ممبر انصار کہلاتے ہیں.اس تنظیم کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے.۴۰ سال سے ۵۲ سال تک کے انصار صف دوم اور ۲ ۵ سال سے اوپر کے انصار اوّل میں شامل ہیں.اس میں بھی مالی نظام جاری ہے اور ہر ناصر ہرسور و پیہ پر ایک روپیہ چندہ ادا کرتا ہے.www.alislam.org

Page 58

110 109 مجلس خدام الاحمدیہ یہ احمدی نو جوانوں کی روحانی تنظیم ہے.جس کا قیام ۱۹۳۸ء کے اوائل میں عمل میں لایا گیا.اس تنظیم میں پندرہ سے چالیس سال تک کی عمر کے ہر مبائع کا شامل ہونا لازمی ہے.اس تنظیم کا ہر رکن خادم کہلاتا ہے.اس تنظیم کا ماٹو یہ ہے ” قوموں کی اصلاح نو جوانوں کی اصلاح کے بغیر نہیں ہو سکتی.“ مجلس الطفال الاحمدیہ 66 مجلس خدام الاحمدیہ کی زیر نگرانی سات سے پندرہ سال تک کی عمر کے احمدی بچوں کی ایک الگ تنظیم مجلس اطفال الاحمدیہ کے نام سے قائم ہے.جس کا ہر رکن طفل کہلاتا ہے.اطفال کی ذہنی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنے کیلئے ان کے بھی کئی ایک شعبے ہیں.جن میں تعلیم و تربیت اصلاح وارشاد خدمت خلق وقار عمل وغیرہ شامل ہیں.ہر خادم جو برسر روزگار ہے سو روپیہ پر ایک روپیہ چندہ ادا کرتا ہے جبکہ طلباء سے ایک روپیہ ماہوار چندہ مجلس وصول کیا جاتا ہے.مجلس اطفال الاحمد یہ اپنا چندہ الگ جمع کرتی ہے جس کی شرح ایک روپیہ ماہوار ہے.طاق مشروع مشکل الفاظ کے معانی جود و پر تقسیم نہ ہو سکے مثلاً ایک، تین ، پانچ وغیرہ جس کی شریعت میں اجازت ہے تقرب الی اللہ اللہ کا قرب حاصل کرنا قرأت بالجهر اونچی آواز سے پڑھنا سينين جگہ کا نام سامان سفر معظلات پیچیده ، مشکل منہ بولا بیٹا متبنى سرایا ریہ کی جمع.آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دور کی وہ جنگ جس میں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم خودشامل نہ ہوئے ہوں سریہ کہلاتی ہے.کلمة الله اللہ کی نشانی مہتم بالشان عظیم الشان ماٹو ( Motto) نصب العین صدریاں مواخات عمل الترب صدری کی جمع.قمیص کے نیچے پہنا جانیوالا واسکٹ کی طرح کا کپڑا یا لباس بھائی چارہ توجہ کے ذریعہ اپنی رُوح کی گرمی سے کسی دوسرے شخص پر اثر ڈالنا.بعض بزرگ اس طرح بیماروں کا علاج بھی کرتے تھے.تاریک و تار سخت اندھیرا مسخر بغیر اُجرت کے خدمت پر مامور ہونا خواب طرب خوشیوں کے خواب فرعون بامان وہ بادشاہ جو حضرت موسیٰ علیہ السلام کے مقابل پر تباہ ہوا.یہاں انتہائی ظالم اور جابر حکمران کے معنوں میں استعمال ہوا ہے.بامان فرعون کا نائب تھا.یہاں یہ بھی ظالم کے معنوں میں ہی استعمال ہوا ہے.فرزانے عقل مند ( یہاں مراد جو فقط عقل سے کام لیں اور محنت کا گہرا جذ بہ نہ ہو ) www.alislam.org

Page 59

111 112 کم مایه غریب ، تھوڑی دولت والے مسکراہٹ کم فہم جو سمجھ نہ سکیں دین ہدای سچا دین ونی ذلیل عدوان محمد ال حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمن مجھے قتل کیا جائے حرمت والی اشیاء، جن کو حرام قرار دیا گیا ہے فدا قربان محرمات نئی رسم منقوله جو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہو جائے مثلاً روپیہ پیسہ زیور وغیرہ غیر منقوله جو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل نہ ہو سکے مثلاً مکان ، زمین وغیرہ غصب کرنا چھین لینا ، ناحق قبضہ کر لینا اذن یلغار حکم ، اجازت حملہ انفاق فی سبیل اللہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنا نتریم میں نہیں ڈرتا بے راہ بے دین وعید عذاب کی پیشگوئی یا خبر شیر دودھ قداء پیروی حیات زندگی کار کام مطیع فرمانبردار اُجاگر کرنا خوب واضح کرنا منسلک ہونا ساتھ شامل ہونا مستورات عورتیں گروه تنظیم اما ء الله اللہ کی لونڈیاں نوشد وہ پیتا ہے اوائل شروع ، آغاز زیرک مبائع بیعت کرنے والا اتباعت تیری پیروی طفل تکیه بھروسہ ایی بے وقوف نه بیند نہیں دیکھے گا بال قطعه زمین زمین کا ٹکڑا ملونی ملاوٹ فرستاده پیغمبر www.alislam.org

Page 59