Language: UR
خلفائے عظام کے ارشادات کی روشنی میں
اصلاح معاشرہ کے طریق اور اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں (خلفائے عظام کے ارشادات کی روشنی میں) ترتیب و پیشکش مرکزی اصلاحی کمیٹی انڈیا
اصلاح معاشرہ کے طریق اور اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں ( خلفائے عظام کے ارشادات کی روشنی میں ) ترتیب و پیشکش مرکزی اصلاحی کمیٹی انڈیا
نام کتا بچہ اصلاح معاشرہ کے طریق اور اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں ترتیب و پیشکش : مرکزی اصلاحی کمیٹی انڈیا اشاعت باراول : 2016 ء تعداد 1000 شائع کردہ : منصو بہ بندی کمیٹی انڈیا قادیان، مطبع ضلع گورداسپورصوبہ: پنجاب،انڈیا-143516 : فضل عمر پرنٹنگ پریس قادیان
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں ضروری گزارش یاد رہے کہ ہم نے بڑائی کو وقوع پذیر ہونے سے قبل روکنا ہے.اس کے لئے حکمت عملی تیار کرنی ہے.ہر برائی یا بیماری جس کے پیدا ہونے کا خدشہ ہو، اس کی روک تھام اور علاج کے لئے تمام امکانی حل تجویز کرنا اصلاحی کیٹی کی اہم ذمہ داری ہے.چونکہ یہ تربیت اور نگرانی کا کام ہے اس لئے ہمدردی ، محبت، خیر خواہی اور دُعاؤں کے ذریعہ اصلاحی کارروائی کریں.اگر کسی جگہ باوجود کوشش کے تعاون حاصل نہ ہو تو مرکز کو اطلاع کریں کیٹی میں زیر بحث آنے والے تمام معاملات ممبران کے پاس جماعتی امانت ہیں.باہر ان کا ذکر کرنا ہرگز مناسب نہیں.
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں اصلاحی کمیٹی کا طریق کار (ارشادات حضرت خلیفہ مسیح الرابع رحمہ اللہ تعالی) یں نے ایک اصلاحی کمیٹی قائم کی تھی اور ملکی سطح پر تمام ملکوں کو یہ ہدایت کی تھی کہ آپ اصلاحی کمیٹیاں قائم کریں اور بعض برائیوں کی نشاندہی کر کے پیشتر اس کے کہ وہ ناسور بن جائیں ان کی اصلاح کی کوشش کریں اور اپنے اخلاقی مریضوں کو شفا دینے کی کوشش کریں...میں نے جو نصیحت کی تھی وہ یقھی کہ اصلاحی کمیٹی صاحب فراست لوگوں پر اور گہری حسن رکھنے والے لوگوں پرمشتمل ہونی چاہئے وہ برائیوں کو سونگھ کر پتہ کریں کہ کہاں کہاں برائیوں کی بو ہے اور نظر نہ بھی آئیں تو ان کی شامہ حس یعنی سونگھنے کی حس ان کو بتادے کہ کہیں کوئی خطرہ موجود ہے پھر ان کو با قاعدہ بیماری بننے سے پہلے دور کریں.اگر آپ انتظار کرتے رہیں کہ کہیں فساد ہو جائیں ، کہیں دنگے شروع ہو جائیں ، کہیں کوئی قتل و غارت ہو جائے اور پھر اصلاحی کمیٹی حرکت میں آئے تو اصلاحی کمیٹی نہیں یہ تو پھر ایک پولیس کمیٹی بن جائے گی...اور صرف ایک مرکزی اصلاحی کمیٹی نہیں بلکہ علاقائی اور بڑے شہروں میں، شہر کی سطح پر بھی ایسی باشعور اصلاحی کمیٹیاں قائم ہونی ضروری ہیں جو ہر قسم کی برائیوں پر اس طرح نظر رکھیں کہ ابھی برائیاں عام انسان کو دکھائی نہ دینے لگیں...آپ آثار سے معلوم ر (1)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں کیا کریں کہ کون کون سی و بائیں پھیلنے والی ہیں، پھیل سکتی ہیں اور ان کے ازالے کے لئے جب آپ کو کوشش کرنی ہوگی تو پھرا کیلی اصلاحی کمیٹی کا کام نہیں ہے.اصلاحی کمیٹی کا کام ہے محسوس کرنا اور جماعت کو متنبہ کرنا مجلس عاملہ میں وہ باتیں پیش کرنا اور پھر مجلس عاملہ کو اپنی مجموعی حیثیت سے صرف ایک عہدیدار کو نہیں، بعض دفعہ دو تین چار عہدیداروں کو متحرک کرنا ہوگا، کہیں اصلاح وارشاد کے سیکرٹری کا بیچ میں عمل دخل ہو جائے گا کہیں آپ کو بعض صورتوں میں فنانس کی ضرورت ہوگی کچھ لٹریچر شائع کرنا ہے کہیں دورے کروانے ہوں گے، مربیوں کے نظام کو حرکت میں لانا ہو گا غرضیکہ بہت سے امکانی حل ہیں جن کے لئے بعض دفعہ مجلس عاملہ میں غور ضروری ہوا کرتا ہے.پس ایسے مسائل کو مجلس عاملہ میں رکھیں.“ دو 66 خطبات طاہر جلد 13 صفحہ 339 تا 341).کمیٹی کا فرض ہو کہ وہ یہ نظر رکھے کہ آثار کے لحاظ سے کس خاندان میں کمزوریاں آرہی ہیں.کن کی بچیاں بے پرواہ ہوتی چلی جارہی ہیں، کن کے لڑ کے باہر کی طرف رُخ کر چکے ہیں اور جماعت سے محبت کی بجائے ان کا تعلق رفتہ رفتہ کٹ کر غیروں سے محبت کی طرف منتقل ہورہا ہے، ان لوگوں پر نظر رکھ کر ان کو پیار اور محبت سے واپس لانا بہت زیادہ آسان ہے بہ نسبت اس کے کہ جب معاملہ حد سے گزر جائے اور بدیاں کسی میں سرایت کرجائیں اس وقت ان بدیوں کو نوچ کر جسم سے باہر نکال پھینکنا بڑا مشکل ہے.“ (خطبات طاہر جلد 11 صفحہ 311،310) (2)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں ان (اصلاحی کمیٹیوں ) کو اختیار ہے اور حق ہے کہ اپنے اپنے دائرے میں مجلس خدام الاحمدیہ ،مجلس انصار اللہ اور لجنہ اماء اللہ سے وہ پورا پورا فائدہ اُٹھا ئیں.وہ اگر مناسب سمجھیں تو بعض معاملات کو خدام کی معرفت طے کریں ، بعض کو لجنات کی معرفت طے کریں بعض جگہ تینوں کو بیک وقت کوشش کرنی پڑے گی.ایک خاندان کا معاملہ ہے وہاں نیک اثر ڈالنے کے لئے خدام کو بھی حرکت دینی ہوگی ، انصار کو بھی اور لجنات کو بھی.“ (خطبات طاہر جلد 11 صفحہ 311) ”آپ اصلاح کی کوشش کریں.اول تقاضا انصاف کا ہے، انصاف پر قائم ہوں پھر آپ کے اندر مصلح بننے کی صلاحیت پیدا ہوگی اور مصلح بنیں...اصلاح کے وقت فساد کے بڑھنے کا انتظار نہ کریں بلکہ آثار سے پہچانیں کہ کہاں کہاں فساد کے احتمالات پیدا ہو رہے ہیں.ان خاندانوں تک پہنچیں، ان نو جوانوں تک پہنچیں، ان بڑوں تک پہنچیں اور پیشتر اس سے کہ ان کا قدم اتنا آگے نکل جائے کہ آپ بھاگ کر بھی ان کو پکڑ نہ سکیں ان تک پہنچیں اور پیار کیساتھ گھیر کے اُن کو واپس لے آئیں اس کے ساتھ ساتھ آپ غیروں کی اصلاح کی طرف توجہ کریں تو پھر اللہ تعالیٰ کا یہ وعدہ آپ کے حق میں ضرور پورا ہوگا کہ آپ کے فیض سے قو میں بچائی جائیں گی.خطبات طاہر جلد 11 صفحہ 314) (3)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں ارشادات حضرت خلیفۃ اسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز 4 ستمبر 2005ء نیشنل مجلس عاملہ جماعت احمد یہ جرمنی کے ساتھ میٹنگ حضو انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا: یہ غور ہونا چاہئے کہ کس کس سنٹر میں نماز میں کمی ہے یا جو پہلے مسجد آ رہا تھا اب نہیں آرہا.اس کی اولاد نہیں آرہی.کیا وجہ ہے.پھر اصلاحی کارروائی ہو.پھر یہ جائزہ لیں کہ اصلاح کا جو طریق کار سوچا تھا اس میں کامیابی نہیں ہوئی تو پھر مزید سوچیں کہ کس طرح اصلاح کی جاسکتی ہے.سیکرٹری تربیت سے حضور انور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز نے دریافت فرمایا کہ کتنی جماعتوں نے آپ کوشست لوگوں کی فہرست مہیا کی ہے اور آپ نے وہ فہرست آگے مربیان کو دی ہے.حضور انور نے فرمایا جب ایسے افراد کی لسٹ ہی نہیں تو پھر کس طرح کام ہوگا، کس طرح اصلاحی کاروائی ہوگی.حضور انور نے دریافت فرمایا کہ اس بارہ میں اصلاحی کمیٹی نے کیا کام کیا ہے.حضور انور نے فرمایا پہلے لسٹیں بنائیں اور پھر پرسنل رابطے کریں.رابطوں کے بعد ان کو سمجھایا جائے.حضور انور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ با قاعدہ رزلٹ آنا چاہئے کہ کتنوں کے بارہ میں شکایت تھی.کتنوں کی اصلاح ہوئی ہے.ان کا تعاون (4)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں حاصل ہوا ہے.حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا باوجود کوشش کے جن کا تعاون حاصل نہیں ہو سکا تو ان کی لسٹ مجھے بھجوائیں.13 ستمبر 2005ء الفضل انٹرنیشنل 14 اکتوبر 2005ء) نیشنل مجلس عاملہ سویڈن کے ساتھ میٹنگ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا : آپ اپنی اصلاحی کمیٹی کو بھی Active کریں.حضور انور نے فرمایا اصلاح کا کام بہت بڑا ہے.کسی کی اصلاح کرنے میں ہرگز جھکنا نہیں چاہئے بلکہ چار ہزار دفعہ بھی کہنا پڑے تو کہیں.نہ تھکنا ہے اور نہ مایوس ہونا ہے.نرمی سے سمجھاتے چلے جانا ہے.الفضل انٹر نیشنل 28 اکتوبر 2005ء) 9/جون 2006ء نیشنل مجلس عاملہ لجنہ اماءاللہ جرمنی کے ساتھ میٹنگ ایک سوال کے جواب میں حضور انور نے فرمایا کہ لجنہ اپنی ایک اصلاحی کمیٹی بنا سکتی ہے جس کے ممبر نیشنل صدر لجنه ، صدر مقامی ، نائب صدر، سیکرٹری تربیت سینٹر نمبر لجنہ ہوں گی.لیکن یہ کمیٹی صرف ان کیسز کو deal کر سکے گی جن کا تعلق لجنہ سے ہے.فرمایا کہ بعض جگہوں پر لڑ کے بھی involve ہو جاتے ہیں ایسے معاملات بہر حال مرکزی اصلاحی کمیٹی میں جائیں گے.الفضل انٹر نیشنل 7 / جولائی 2006ء) (5)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں 5 مئی 2008ء نیشنل مجلس عاملہ نائیجیریا کے ساتھ میٹنگ حضور انور نے نیشنل سیکرٹری تربیت سے فرمایا کہ نیشنل لیول پر اور لوکل لیول پر اصلاحی کمیٹیاں بنا ئیں.اگر کوئی تربیتی کمیٹی قائم ہے تو کیا کام کرتی ہے.با قاعدہ اصلاحی کمیٹیاں بنائیں.سیکرٹری تربیت خود کمیٹی کا صدر ہوتا ہے.اور اس کے ممبران میں مبلغ انچارج ،صدر انصار الله، صدر خدام الاحمدیہ، لجنہ کا نمائندہ اور جماعت کا ایک ممبر (جو اس کام کے لئے موزوں ہو ) شامل ہیں.فرمایا یہ کمیٹیاں ہر جگہ بنا ئیں.آپ بہت سے معاملے حل کر سکتے ہیں.200805 الفضل انٹرنیشنل 11 جولائی 2008ء) مبلغین سلسلہ نائیجیریا کے ساتھ میٹنگ اصلاحی کمیٹی کے بارہ میں حضور انور نے ہدایت فرمائی کہ یہ نہیں کہ معاملہ اٹھے تو پھر دیکھیں.معاملہ سے پہلے حالات پر نظر ہونی چاہئے اور پتہ ہونا چاہئے کہ یہاں سے مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے.معاملہ کو حد سے نکلنے سے پہلے اس کی اصلاح کرنا ضروری ہے.حضور انور نے فرمایا: جو عہد یدار بددیانتی کرتے ہیں ان کو عہدوں سے فارغ کریں.ان سے کوئی خدمت نہیں لینی.مبلغ کا کام ہے کہ ان کی ے اب حضرت خلیفہ اسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے انڈیا کیلئے امیرا اصدر ہی کو اصلاحی کمیٹی کا صدر مقر فرمایا ہے.(6)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں اصلاح کریں.ان کو اسلامی تعلیم بتائیں اور ان کی تربیت کریں.معاملہ کو حد سے نکلنے سے پہلے اس کی اصلاح کرنا ضروری ہے.7 جون 2006ء الفضل انٹر نیشنل 11 جولائی 2008ء) نیشنل مجلس عاملہ جماعت احمد یہ جرمنی کے ساتھ میٹنگ حضور انور نے ایک تربیتی بات کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرمایا کہ اپنے اجلاسات اور مجالس کی باتوں کی حفاظت کیا کریں.یہ بہت بنیادی بات ہے مجالس کی باتیں امانت ہوتی ہیں اس لئے ان کا پاس رکھنا چاہئے.الفضل انٹرنیشنل 7 جولائی 2006ء) عہد یداران ہر بات سے صرف نظر نہ کیا کریں ہمیشہ مرض کی نشاندہی ہونے پر اسے فورا پکڑیں اور وہیں اس کا قلع قمع کریں.عہد یداران ہر بات سے صرف نظر نہ کیا کریں بلکہ شروع میں ہی ہر برائی کو روکنے کی کوشش ہونی چاہئے اور ہرگز اسے پینے اور پھیلنے نہیں دینا چاہئے.یا پھر کم از کم مجھے اس کی اطلاع کرنی چاہئے تا کہ میں خطبوں کے ذریعہ اس برائی کو روکنے کی کوشش کروں.مرکزی اصلاحی کمیٹی بھی اس طرف توجہ دے اور یہی ہدایت تمام مقامی اصلاحی کمیٹیوں کو بھی بھجوائیں اور انہیں تاکید کریں کہ اس کی روشنی میں وہ اپنی جماعتوں میں جائزہ لیتے رہا کریں اور ہر اصلاح طلب (7)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں معاملے پر فوری کاروائی کر کے آپ کو اس کی رپورٹ بھجوایا کریں.پردہ پوشی کا یہ مطلب نہیں کہ برائی کو اتنا چھپایا جائے کہ مجھے تک بھی اس کی خبر نہ پہنچے بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ برائی کو عام نہ بیان کیا جائے.اگر عہد یدار کسی بات کو چھپاتے ہیں تو وہ اپنی ذمہ داری سے خیانت کرتے ہیں.اس ضمن میں جور پورٹیں مجھے آتی ہیں ان سے لگتا ہے کہ ذیلی تنظیموں کے بھی اور جماعت کے عہدیداران بھی اپنی ذمہ داری کا حق ادا نہیں کر رہے.یہ رجحان دکھائی دیتا ہے کہ بعض بڑوں کی غلطیوں سے تو صرف نظر کر دیا جاتا ہے اور بعض چھوٹوں کو فور اسزا دلوادی جاتی ہے.ایسے معاملات کو یہاں بھجوانا آپ کا کام ہے.آگے خلیفہ وقت کا یہ کام ہے وہ جس طرح چاہے فیصلہ کرے.اصلاحی کمیٹی کے کاموں کے بارہ میں حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے جو ہدایات دی تھیں اور جو ہدایات میں نے دی ہیں ان سب کو اکٹھا کر کے جماعتوں کو بھجوائیں.اس کے علاوہ مختلف ملکوں کی نیشنل مجالس عاملہ اور ذیلی تنظیموں کی مجالس عاملہ کو بھی وقتاً فوقتاً میں نے ہدایات دی ہوئی ہیں اور وہ الفضل اور دیگر رسالوں میں چھپ چکی ہیں ان کو بھی اکٹھا کر لیں.ان کی روشنی میں پھر 66 اصلاحی کمیٹیوں کو مقامی اور مرکزی سطح پر کام کرنا چاہئے.“ 31 دسمبر 2004ء (خط حضور انور مورخہ 5 /نومبر 2010ء) نیشنل مجلس عاملہ جماعت احمدیہ فرانس کے ساتھ میٹنگ حضور انور نے فرمایا کہ MTA بھی ہر گھر میں ہونا چاہئے.خطبہ سننے (8)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں کی طرف صرف توجہ دلانا کافی نہیں بلکہ با قاعدہdataاکٹھا کریں کہ کتنے لوگوں نے سنا.حضور انور نے فرمایا : اکثر اُن گھروں میں جھگڑے اور مسائل پیدا ہوتے ہیں جو خطبے نہیں سنتے یا جو کچھ سنتے ہیں تو توجہ سے نہیں سنتے.$2005013 الفضل انٹر نیشنل 11 فروری 2005ء) مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ کینیا کے ساتھ میٹنگ تربیت کے حوالہ سے ہی حضور نے فرمایا کہ با قاعدہ سب مجالس میں تربیتی کلاسز ہونی چاہئیں.خدام کو قرآن کریم پڑھنا سکھا یا جائے.نماز ، اس کا ترجمہ سکھایا جائے.دینی معلومات کا علم ہو.نمازوں کی ادائیگی کی طرف توجہ ہو.فرمایا اپنی تربیتی کلاسز میں مبلغین اور معلمین سے مدد لیا کریں.3 مئی 2005ء الفضل انٹر نیشنل 20 مئی 2005ء) نیشنل مجلس عاملہ انصار اللہ کینیا کے ساتھ میٹنگ حضور انور نے قائد تربیت کو ہدایت دیتے ہوئے فرمایا کہ آپ اس بات کی کوشش کریں کہ ہر ناصر پانچ نمازیں ادا کرے، نماز با جماعت ادا کرے، نماز جمعہ میں باقاعدہ شامل ہو.خلیفہ اسیح کے خطبات کو با قاعدہ نہیں.جو ناظرہ (9)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں قرآن کریم پڑھ سکتے ہیں وہ تلاوت قرآن کریم روزانہ با قاعدہ کریں.کم از کم دو رکوع کی تلاوت کریں.جو قرآن کریم ناظرہ پڑھنا نہیں جانتے ان کے لئے سپیشل درس کا پروگرام ہو.ان کے لئے جو ا چھی آواز میں پڑھنے والا ہے دور کوع کی تلاوت کر دے.27/جون 2005ء الفضل انٹر نیشنل 20 رمئی 2005ء) نیشنل مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ USA کے ساتھ میٹنگ مہتم تربیت کو حضور انور نے ہدایت فرمائی کہ جن خدام سے آپ کا رابطہ اور تعلق نہیں ہے ان سے رابطہ کرنے کے لئے پلان بنا ئیں.فرما یا ان خدام کا dataاکٹھا کریں جو مسجد نہیں آتے اور رابطہ نہیں رکھتے.فرمایا : اس طرح خدام کو اپنے قریب کر کے ساتھ ملائیں.حضور انور نے دریافت فرمایا کہ آپ خدام کو مسجد میں لانے کے لئے Attraction مہیا کریں.اس پر حضور انور کو بتایا گیا کہ ملک میں کل 60 جماعتیں ہیں اور چالیس میں باقاعدہ جماعتی سنٹرز موجود ہیں.جہاں کھیلوں وغیرہ کے پروگرام رکھے جاتے ہیں.5 جولائی 2005ء نیشنل مجلس عاملہ کینیڈا کی میٹنگ الفضل انٹرنیشنل 12 راگست 2005ء) شعبہ تربیت کو حضور انور نے ہدایت فرمائی کہ MTA کا جائزہ لیں کہ (10)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں کتنے لوگ سنتے ہیں اور کتنے نہیں.فرمایا: بعض اپارٹمنٹس میں MTA نہیں ہے.بعض جگہ ڈش لگانے کی بھی مجبوری ہے.ان کا بھی جائزہ لیں کہ وہ کس طرح سنتے ہیں یا کیسٹ وغیرہ دیکھتے ہیں.فرمایا کوئی خاص تربیتی موضوع ہو تو اس کو پرنٹ کروا کر گھروں میں بھجوایا جاسکتا ہے.جو کاروں پر سفر کرنے والے ہیں ان کو آڈیو کیسٹس مہیا کی جاسکتی ہیں.حضور انور نے فرمایا : جو لوگ مسجد میں آنے والے ہیں ان کی دو کیٹگریز ہیں.ایک وہ ہیں جو تعاون کرنے والے ہیں اور دوسرے وہ جو آتے تو ہیں لیکن ان کی طرف سے تعاون نہیں ہوتا.حضور انور نے فرمایا کہ تیسرے وہ لوگ ہیں جو مسجد آتے نہیں یا بہت کم آتے ہیں اور ان کا نظام سے رابطہ بھی نہیں ہے.ایسے لوگوں کی تربیت کے لئے زیادہ پروگرام ہونے چاہئیں.فرمایا : ایک اصول ان سب پر لاگو نہیں ہوسکتا ہے.ہر ایک کی تربیت کے لئے مختلف پروگرام ہونے چاہئیں.پس اپنے تربیتی پروگراموں میں اس لحاظ سے دیکھیں.حضور انور نے فرمایا : بعض پروگراموں میں آپ ذیلی تنظیموں سے مل کران کے تعاون سے بہتر صورت پیدا کر سکتے ہیں یا ان کے پروگراموں میں مدد دیں تو بہتر صورت پیدا ہوسکتی ہے.حضور انور نے فرمایا: آپ نے ذیلی تنظیموں کو پروگرام بنا کر نہیں دینا بلکہ ان کے اپنے پروگراموں میں ان کی مدد کریں.(11)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں حضور انور نے نیشنل سیکرٹری تربیت سے اصلاحی کمیٹی کے کاموں کے بارہ میں بھی رپورٹ طلب فرمائی اور فرمایا یہ بہت بڑا کام ہے.مسائل بڑھ رہے ہیں.اس لئے اس طرف خصوصی توجہ دیں.11 ستمبر 2005ء الفضل انٹر نیشنل 19 /اگست 2005) نیشنل مجلس عاملہ ڈنمارک کے ساتھ میٹنگ سیکرٹری تربیت کو حضور انور نے ہدایت دیتے ہوئے فرمایا کہ جب تک خاندانوں سے ذاتی رابطے پیدا نہ ہوں گے، لوگوں سے رابطے نہ ہوں گے اُس وقت تک تربیت کے نتائج حاصل نہیں ہو سکتے.حضور انور نے فرمایا: مسجد میں آنے والے تو وہی ہوتے ہیں جن کا پہلے ہی جماعت سے تعلق اور رابطہ ہوتا ہے.دیکھنا یہ ہے جو لوگ مسجد نہیں آتے ان کو کس طرح لانا ہے.ان کے لئے پروگرام بنانے چاہئیں.حضور انور نے فرمایا: ایسے لوگوں کو واپس لانے کے لئے عاملہ میل کر بیٹھے ہوچے اور پروگرام بنائے اور اس پر عملدرآمد کی رپورٹ آنی چاہئے.حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا : آپ کے ہاں تعداد کم ہے اس لئے جو بھی پیچھے ہٹا ہوا ہوتا ہے نظر آ جاتا ہے.اس کو لانا چاہئے.ایسا پروگرام بنا ئیں کہ ان کے مزاج کے مطابق ان کو قریب لانے کی کوشش کی جائے.نوجوان اپنے پروگرام بنا ئیں اور لجنہ اپنے پروگرام بنائے کہ ان کمزور (12)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں فیملیز کو کس طرح ساتھ ملانا ہے.حضور انور نے فرمایا : عہدیدار اپنا بھی جائزہ لیں.اپنے گھروں میں ہی ٹھیک ہو جائیں تو برکت گھروں سے پڑتی ہے.اپنے گھروں میں بھی جائزہ لینا چاہئے.فرمایا یہاں مسجد میں اپنی مجالس کے علاوہ ایسے پروگرام ہوں جونوجوانوں کی دلچسپی کا موجب ہوں.کوئی موضوع رکھ لیں جس پر اظہار خیال ہو.ان ڈور کھیلوں وغیرہ کے پروگرام ہوں.فرمایا آپ نصیحت تو کر سکتے ہیں لیکن سختی نہیں کر سکتے.پس نصیحت کرتے چلے جائیں.فرمایا: ہر احمدی بچے کی تربیت کرنی چاہئے.اپنے گھر سے تربیت شروع کریں.فرمایا: مستقل بیماری انٹرنیٹ کی ہے اور TV کے مخرب الاخلاق پروگرام ہیں.حضور انور نے فرمایا: اگر ماں باپ گھر پر وقت نہ دیں تو بچے باہر سکون تلاش کرتے ہیں، پھر غلط کمپنی مل جاتی ہے.فرمایا: اس معاشرہ میں رہنا ہے تو عام حالات سے زیادہ قربانیاں دینی پڑیں گی.حضور انور نے فرمایا گھر سے تربیت ہوگی.ماں باپ نماز پڑھیں گے، تلاوت قرآن کریم کریں گے تو بچے بھی اثر لیں گے اور اسی طرح کریں گے.الفضل انٹر نیشنل 21 اکتوبر 2005ء) 14 ستمبر 2005ء مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ سویڈن کے ساتھ میٹنگ مہتم تربیت کو فرمایا : نمازوں کی حاضری کی طرف توجہ دیں.آپ کو پتہ ہونا چاہئے کہ کتنے خدام ایسے ہیں جو نماز پڑھتے ہیں اور قرآن کریم پڑھنے (13)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں والے کتنے ہیں.جو مسجد نہیں آتے ان کو پیار سے سمجھا ئیں.آپ کے پاس سارا dataاکٹھا ہونا چاہئے.حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا جو آپ کی بات نہیں مانتے ان کے کسی دوست کی ڈیوٹی لگائیں کہ وہ اس سے رابطہ کرے اور اس کا مسجد سے رابطہ قائم کروائے.7 جنوری 2006ء الفضل انٹر نیشنل 28 /اکتوبر 2005ء) مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ بھارت کی میٹنگ مہتم تربیت کو ہدایت دیتے ہوئے حضور انور نے فرمایا : آپ نے اپنی آٹھ صد مجالس کی تربیت کرنی ہے.اپنے پروگراموں کا جائزہ لیں.اپنے تربیتی لائحہ عمل کا جائزہ لیں.حضور انور نے فرمایا : جائزہ لیں کہ کتنے خدام ہیں جو نماز پڑھتے ہیں.فرمایا : آپ کی مجالس کی رپورٹ شعبہ تربیت کے تحت اس کا ذکر ہونا چاہئے اور پورٹ آنی چاہئے.حضور انور نے فرمایا : فجر اور عشاء کی نماز میں کتنے خدام آتے ہیں.مجالس سے اس کی بھی رپورٹ منگوائیں.پانچوں نمازیں کتنے پڑھتے ہیں، کتنے مسجد میں آکر پڑھتے ہیں.تلاوت قرآن کریم کتنے کرتے ہیں اور نظام وصیت میں کتنے شامل ہیں.آپ کے پاس یہ سب رپورٹ ہونی چاہئے.الفضل انٹرنیشنل 3 /مارچ 2006ء) (14)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں 17 اپریل 2006 ء نیشنل مجلس عاملہ سنگا پور کی حضور انور کے ساتھ میٹنگ سیکرٹری تربیت کو فرمایا کہ جو احباب مسجد میں آتے ہیں ان کی تربیت کے لئے تو پروگرام ہوتے ہیں لیکن جو مسجد نہیں آتے ، رابطہ نہیں کرتے ، ان کی تربیت کے لئے کیا پروگرام ہوتا ہے.حضور انور نے فرمایا کہ ان کی تربیت کے لئے بھی پروگرام بنا ئیں.ایسے لوگ جن کے آباء و اجداد احمدی تھے لیکن ان کی اولا د اب رابطہ میں نہیں ہے ان سے رابطے کریں اور ان کو مسجد لائیں اور پھر یہ رابطے مستقل رکھیں.8 اپریل 2006 ء (الفضل انٹرنیشنل 28 را پریل 2006ء) نیشنل مجلس عاملہ انڈونیشیا کی حضور انور ایدہ اللہ کے ساتھ میٹنگ سیکرٹری تربیت سے حضور انور نے دریافت فرمایا کہ آپ کے سالانہ پروگرام کیا ہیں.فرمایا : تربیت کی طرف بہت زیادہ توجہ دیں.حضور انور نے دریافت فرمایا کہ ملک میں جہاں جہاں ہماری مساجد ہیں ،سنٹرز ہیں وہاں احمدی ان سنٹرز ، مساجد سے کتنی دور ، کتنے فاصلوں پر رہتے ہیں.اس بارہ میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کو بتایا گیا کہ دیہاتوں میں تو سنٹرز کے قریب رہتے (15)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں ہیں جب کہ شہروں میں دور ہیں اور مختلف فاصلوں پر رہتے ہیں.حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دریافت فرما یا کس نماز میں زیادہ حاضری ہوتی ہے اور کتنے فیصد لوگ شامل ہوتے ہیں.فرمایا ہر جماعت کے سیکرٹری تربیت کو کہیں کہ آپ کو باقاعدہ نمازوں کی حاضری کے بارہ میں رپورٹ بھیجوائیں.18 اپریل 2006ء الفضل انٹر نیشنل 5 مئی 2006ء) نیشنل مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ آسٹریلیا کے ساتھ میٹنگ مہتم تربیت سے حضور انور نے دریافت فرمایا کہ خدام کی مجموعی تعداد میں سے کتنے پانچ وقت نماز ادا کرتے ہیں اور کتنے ہیں جو باجماعت پڑھتے ہیں.حضور انور نے دریافت فرمایا: کیا ہر مجلس میں مرکز کے علاوہ بھی نماز سنٹر ہے.حضور نے ہدایت فرمائی جو خدام کمزور ہیں اور نمازوں پر نہیں آتے ان کمزوروں کو ساتھ لانے کے لئے مضبو ط خدام ان کے ساتھ لگائیں.ایسے خدام ہوں جو ان کو نمازی بنانے والے ہوں.ایسے نہ ہوں کہ خود بھی ان کے ساتھ مل کر بے نمازی ہو جائیں.حضور انور نے مہتم تربیت سے دریافت فرمایا کہ کتنے خدام ایسے ہیں جو MTA پر خطبہ سنتے ہیں.حضور انور نے جائزہ لینے کے بعد فرمایا : جو خطبہ نہیں سنتے ان کے لئے پلان بنا ئیں.پھر حضور انور نے دریافت فرمایا کہ قرآن کریم (16)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں پڑھنے والے خدام کی تعداد کیا ہے.جو تلاوت قرآن کریم میں با قاعدہ نہیں ہیں، ریگولر نہیں ہیں ان کی تعداد کیا ہے.جو مہینہ میں پندرہ دن میں تلاوت کرنے والے ہیں ان کی تعداد کیا ہے.حضور انور نے فرمایا جو تلاوت نہیں کرتے وہ پندرہ دن تو کرنے والے ہوں.جب مہینہ میں پندرہ دن میں تلاوت کریں گے تو ان کو مستقل عادت پڑ جائے گی.حضور انور نے خدام کی مرکزی مجلس عاملہ میں سے بھی نماز با جماعت ادا کرنے والوں کا جائزہ لیا اور فرمایا جو عاملہ کا ممبر کم از کم ایک نماز با جماعت نہیں پڑھتا وہ دوسروں کو کیا کہے گا.حضور انور نے عاملہ کے ممبران سے دریافت فرمایا که روزانه تلاوت کرنے والے کتنے ہیں.حضور انور نے فرما یا روزانہ تلاوت کی عادت ڈالیں.حضور انور نے فرمایا : جو خدام دُور ہٹے ہوئے ہیں ان کو ان کے دوستوں کے ذریعہ قریب لانے کی کوشش کریں.18 اپریل 2006 ء الفضل انٹر نیشنل 26 رمئی 2006ء) نیشنل مجلس عاملہ جماعت احمدیہ آسٹریلیا کے ساتھ میٹنگ سیکرٹری صاحب تربیت سے حضور انور نے دریافت فرمایا کہ آپ کا سال بھر کا تربیتی پروگرام کیا ہے.حضور نے فرمایا جولوگ پیچھے بنے ہوئے ہیں ان کی کیا تربیت کر رہے ہیں.ان کے لئے کیا پروگرام بنایا ہے.ان سے (17)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں رابطوں کے بارہ میں کیا کیا ہے.حضور انور نے فرمایا: ایک رابطہ ہے عہدیدار کی حیثیت سے اور ایک رابطہ ہے بھائی ، دوست اور ہمدرد کی حیثیت سے.ضروری نہیں کہ مربی یا امیر یا سیکرٹری تربیت ایسے لوگوں سے رابطہ کرنے خود جائے.آپ یہ دیکھیں کہ ایسے لوگوں کو واپس لانے کے لئے اور رابطہ کے لئے کس کو استعمال کر سکتے ہیں.حضور انور نے سیکرٹری تربیت کو ہدایت دیتے ہوئے فرمایا کہ پردہ صرف لجنہ کا کام نہیں ہے.مردوں کا بھی کام ہے.یہاں آکر بعض عورتوں نے پردہ کم کر دیا ہے.ایسے لباس میں آگئی ہیں جو مناسب نہیں ہے.حضور انور نے فرمایا اس میں قصور مردوں کا ہے.مردوں نے کھلی اجازت دے دی ہے اور خود کمپلیکس کا شکار ہوئے ہیں.حضور انور نے فرمایا: ایسے کیسز میں مردوں کو سمجھانے کی ضرورت ہے.حضور انور نے فرمایا: ملاقاتوں میں میں نے جائزہ لیا ہے اکثر نے یہی جواب دیا ہے کہ مردوں کو ہمارے ساتھ بازار میں پھرتے ہوئے شرم آتی ہے.حضور انور نے فرمایا کہ پردہ ترقی کی طرف جانا چاہئے بجائے اس کے کہ نیچے کی طرف جائے.حضور انور نے فرمایا کہ ہر ایک میں یہ احساس ہونا چاہئے کہ آپ اس کے ہمدرد ہیں.فرمایا : معاشرہ میں انحطاط نہیں ہونا چاہئے.ایک ٹھہراؤ آکر قدم اُوپر کی طرف آنا چاہئے.حضور انور نے فرمایا : انسان کا رجحان ننگ ڈھانپنے کی طرف ہے.لباس شریفانہ ہونا چاہئے.حضور انور نے فرمایا: جو پاکستان سے آئی ہیں اور برقعہ (18)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں پہنتے ہوئے آئی ہیں وہ برقعہ اتاریں تو انہیں سمجھانا چاہئے کہ اپنے برقعہ کا پردہ ختم نہ کریں.نرمی سے سمجھا ئیں اور نظر رکھیں.حضور انور نے فرمایا : جو نمازوں پر نہیں آتے ان کو مسجد لانا ضروری ہے.حضور انور نے فرمایا ہر چھٹا خطبہ تربیت کے اوپر ہونا چاہئے اور ہر چوتھا خطبہ مالی قربانی پر ہو اور عبادات پر ہو.3 مئی 2006 ء الفضل انٹر نیشنل 26 رمئی 2006ء) نیشنل مجلس عاملہ نجی کی حضور انور کے ساتھ میٹنگ سیکرٹری تربیت سے ان کے پروگراموں کا جائزہ لیتے ہوئے حضور انور نے ہدایت فرمائی کہ نماز با جماعت کی ادائیگی کی طرف توجہ دیں.آپ نے یہ جائزہ لینا ہے کہ کتنے لوگ آتے ہیں اور پانچوں نمازوں پر کیا حاضری ہوتی ہے.نمازوں کی حاضری بڑھائیں.جو نمازوں پر پہلے آتے تھے لیکن اب نہیں آتے ان کا پتہ کریں کہ کیا وجہ ہے.حضور انور نے فرمایا سب جماعتوں میں اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے.آپ اس سلسلہ میں جو کوشش کر رہے ہیں.اگر جماعتوں سے اس کے نتیجہ کا آپ کو علم نہیں ہو گا تو آپ اپنا آئندہ کا پروگرام نہیں بنا سکتے.حضور انور نے فرمایا: ایک بہت بڑا کام قرآن کریم کا پڑھنا ہے اور یہ جائزہ لینا ہے کہ کتنے روزانہ قرآن کریم پڑھتے ہیں.یہ بھی سیکرٹری تربیت کا کام ہے.قرآن کریم پڑھیں گے تو پتہ چلے گا کہ کیا باتیں کرنے والی ہیں اور کون سی (19)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں باتوں سے منع کیا گیا ہے.حضور انور نے ہدایت فرمائی کہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جلسوں میں غیروں کو بلا یا کریں.حضور انور نے فرمایا: گہرائی میں جا کر جائزہ لینا ہوگا کہ ہر جماعت میں کتنے لوگ ہیں جو نمازیں نہیں پڑھتے اور گھر میں بھی نماز نہیں پڑھتے.ان کا جائزہ لیں.پھر ان کی تربیت کے لئے پروگرام بنا ئیں.فرمایا : جو گھر میں نماز نہیں پڑھتا اس کو گھر میں تو نماز پڑھائیں.یہ مربیان اور سیکرٹریان تربیت کا کام ہے.حضور انور نے فرمایا: جماعت کی عورتوں کی بھی تربیت کی طرف توجہ نہیں ہے.فرمایا بعض عورتوں کو نماز کا پتہ نہیں تو وہ اپنے بچوں کو کیا سکھائیں گی.ماں نے بچے کی تربیت کرنی ہے.باپ تو اپنے کام کاج کے سلسلہ میں گھر سے باہر ہوتا ہے.حضور انور نے فرمایا جو مرکزی جلسے ہوتے ہیں ان میں ایسے پروگرام ہوں اور مضامین ہوں جو تر بیت پر ہوں.مرد خود بھی نماز پڑھیں.اپنی عورتوں کو بھی نماز پڑھائیں اور اپنے بچوں کو بھی نماز پڑھائیں.خود قرآن کریم پڑھیں.گھروں میں ان کی عورتیں بھی قرآن کریم پڑھیں اور ان کے بچے بھی قرآن کریم کی تلاوت کریں.حضور انور نے فرمایا: تربیت کا بڑا مسئلہ ہے.میاں بیوی کے آپس کے تعلقات ٹھیک ہونے چاہئیں.شادیاں ہوتی ہیں پھر علیحدگی ہو جاتی ہے.تربیت کے یہ مسائل ہیں ان کو حل کرنا چاہئے.حضور انور نے فرمایا: جب کسی کو سز املتی ہے اور اعلان ہوتا ہے تو پھر ان کو شرمندگی ہوتی ہے.یہ سب تربیت کے مسائل ہیں جو امیر، مبلغین اور تربیت کے سب سیکرٹریان کا کام ہے.اگر تربیت (20)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں ہو تو پھر غلطیاں بھی نہیں ہوتیں اور شرمندگی بھی نہیں ہوگی.7 مئی 2006ء الفضل انٹر نیشنل 16 جون 2006ء) نیشنل مجلس عاملہ انصار اللہ نیوزی لینڈ کے ساتھ میٹنگ حضور انور نے قائد تربیت سے دریافت فرمایا آپ کی سکیم اور پروگرام کیا ہے.حضور انور نے فرمایا: آپ کے پاس با قاعدہ ریکارڈ ہونا چاہئے کہ کتنے انصار نماز باجماعت ادا کرتے ہیں.کتنے روزانہ تلاوت کرتے ہیں.کتنے ہیں جو اپنے بچوں کی تربیت کی طرف توجہ دیتے ہیں.حضور انور نے فرمایا کہ انصار کو توجہ دلائیں کہ گھروں میں دین کی باتیں ہوں، مسیح موعود کی باتیں ہوں.آپ کی کتب پڑھی جائیں.گھروں میں دینی ماحول ہو.بچے نمازیں پڑھیں اور قرآن کریم کی تلاوت کریں.انصار کو اس طرف توجہ دینی چاہئے.حضور انور نے فرمایا: اگر آپ نے نئی نسل کو بچانا ہے تو آپ کو ان کی تعلیم و تربیت کے لئے سکیم بنانی پڑے گی.7 مئی 2006 ء الفضل انٹر نیشنل 30 جون 2006ء) نیشنل مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ نیوزی لینڈ کے ساتھ میٹنگ حضور انور نے مہتم تربیت سے ان کے شعبہ کے تحت ہونے والے کاموں کے بارہ میں دریافت فرمایا.حضور انور نے فرمایا کہ آپ کو علم ہونا چاہئے (21)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں کہ کتنے خدام پانچوں نمازیں پڑھتے ہیں اور کتنے خدام باجماعت نماز ادا کرتے ہیں.کتنے خدام قرآن کریم پڑھتے ہیں اور کتنے خدام روزانہ تلاوت قرآن کریم کرتے ہیں.حضور انور نے فرمایا کہ اصل چیز یہ ہے کہ نماز پڑھو، قرآن کریم پڑھو.حضور انور نے فرمایا کہ تربیت کے لئے حضرت اقدس مسیح موعود کی کتب میں سے اقتباسات مختلف موضوعات پر منتخب کر کے خدام کو دیں.ماں باپ کے حقوق ہیں ، ہمسائے کے حقوق ہیں ، خدمت خلق کے کام ہیں، نماز ، قرآن کریم ، مالی قربانی ، سچ بولنا ، غصہ میں نہ آنا، امانت داری ہے، فرمایا اس طرح مختلف موضوعات پر انتخاب کر کے خدام کو دیں.تربیتی اجلاسات میں پڑھے جائیں اور ان کے تعلیمی نصاب کے طور پر بھی ہوں.حضور انور نے مہتم تربیت کو ہدایت دیتے ہوئے فرمایا کہ پہلے سارا جائزہ تیار کریں کہ کتنے خدام کو نماز سادہ اور باترجمہ آتی ہے اور قرآن کریم آتا ہے.اس جائزہ کے تیار ہونے کے بعد پھر آپ تربیت کر سکتے ہیں اور بہتر پروگرام بنا سکتے ہیں.حضور انور نے فرمایا : بعض لڑکے غیر احمدی لڑکیوں سے شادی کر لیتے ہیں.اسی طرح بعض احمدی لڑکیاں بھی باہر شادی کر لیتی ہیں.دونوں صورتوں میں نسل خراب ہوتی ہے.اس لئے شعبہ تربیت کو بہت زیادہ فعال ہونا چاہئے.حضور انور نے فرمایا کہ ساری مصروفیات کے باوجود نمازیں تو پانچ پڑھنی ہی ہیں.فرمایا جو آدمی پانچ نمازیں پڑھنے والا ہوگا اس کی تربیت ہو جائے (22)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں گی اور جو قرآن کریم کی تلاوت کرے گا اس کی بھی تربیت ہو جائے گی.اسی طرح جو آپ کے اجلاسات پر باقاعدہ آئے گا.مسجد سے اس کا رابطہ ہو گا اس کی تربیت بھی ہو جائے گی.حضور انور نے فرمایا کہ پہلے مہینے میں قرآن کریم ، حدیث اور حضرت مسیح موعود کے اقتباسات پر مشتمل ایک دو ورقہ شائع کر کے خدام کو دے دیا کریں.اس میں مختلف موضوعات پر تربیتی مضامین بھی شامل ہوں اور اس کے مطابق حضرت مسیح موعود کی کتب سے اقتباسات منتخب کر لیا کریں.حضور انور نے فرمایا : جو خادم پیچھے ہٹا ہوا ہے اور اس کا رابطہ نہیں ہے اس کے کسی دوست کے ذریعہ اس کو قریب لائیں.ضروری نہیں کہ عہد یدار ہی جائے اور اس سے رابطہ کرے.اصل غرض یہ ہونی چاہئے کہ وہ جماعتی نظام میں شامل ہو جائے اور مسجد سے اس کا رابطہ ہو جائے.حضور انور نے فرمایا : قربانی دیئے بغیر دنیا میں کوئی ترقی نہیں کر سکتا.قربانی کریں گے تو ترقی کریں گے اور آپ کو قربانی کرنی پڑے گی.پروگرام بنا ئیں اور کام کریں.عاملہ سر جوڑے اور حل نکالے کہ کس طرح کیا جائے.مسلسل رابطہ کرنا پڑے گا.پہلی بات تو یہ ہے کہ خدا سے تعلق جوڑیں.نمازوں کی عادت ڈالیں.قرآن کریم کی تلاوت کی عادت ڈالیں.الفضل انٹرنیشنل 30 جون 2006ء) (23)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں 7 مئی 2006ء نیشنل مجلس عاملہ جماعت احمد یہ نیوزی لینڈ کے ساتھ میٹنگ سیکرٹری تربیت نے بتایا کہ مہینہ میں ایک تربیتی اجلاس ہوتا ہے.حضور انور نے فرمایا : جو آپ کے اجلاسوں میں نہیں آتے تو ان کے لئے آپ نے کیا کیا ہے.سیکرٹری تربیت نے بتایا ہم گھروں کا وزٹ کرتے ہیں ، توجہ دلاتے ہیں اور اس بات کا جائزہ لیتے ہیں کہ کتنی نمازیں پڑھی جاتی ہیں اور حضور انور کے خطبات سنے جاتے ہیں.اس طرح بعض لوگ اجلاسات میں آنا شروع ہو گئے ہیں.حضور انور نے فرمایا کہ نمازوں کے ساتھ ساتھ قرآن کریم کی تلاوت کا بھی جائزہ لیں.حضور انور نے فرمایا : اس بات کا بھی جائزہ لیا کریں کہ ڈشیں تو لگ گئی ہیں.کتنے لوگ اور فیملیز خطبات سنتے ہیں.اس کی رپورٹ آپ کو ہر ماہ آنی چاہئے کہ کتنوں نے خطبات سنے ہیں اور دوسرے پر وگرام سنے ہیں.الفضل انٹر نیشنل 30 جون 2006ء) 13 مئی 2006ء نیشنل مجلس عاملہ جاپان کے ساتھ میٹنگ حضور انور نے فرمایا : ہر مہینے ایک میٹنگ تربیتی امور پر خاص طور پر نمازوں کے بارہ میں ہونی چاہئے اور جائزہ لینا چاہئے کہ نمازوں کے بارہ میں جماعت نے کیا توجہ دی ہے اور جو کوشش کی ہے اس کا نتیجہ کیا نکلا.حضور انور (24)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں نے مبلغین کو ہدایت دیتے ہوئے فرمایا کہ آپ کا ہر چوتھا خطبہ تربیت پر ہونا چاہئے اور ہر چھٹا خطبہ مالی قربانی پر ہونا چاہئے.حضور انور نے ہدایت فرمائی کہ یہ بھی جائزہ لیں کہ MTA پر کتنے لوگ خطبات سنتے ہیں.فرمایا: اس کی رپورٹ لیا کریں.(الفضل انٹر نیشنل 30 جون 2006ء) 7/جون 2006ء نیشنل مجلس عاملہ جماعت احمد یہ جرمنی کے ساتھ میٹنگ میٹنگ میں حضور انور نے بعض شعبہ جات کا جائزہ لیتے ہوئے مختلف تربیتی اور انتظامی امور پر قیمتی نصائح سے نوازا اور اپنی کمزوریوں کو دُور کرنے کی طرف توجہ دلائی.حضور انور کی ہدایات و نصائح کا خلاصہ حسب ذیل ہے : حضور نے فرمایا کہ عہدوں کو خدمت سمجھ کر نبھا ئیں اور افسر کی بجائے خدمت گار کا تصور اپنے دلوں میں قائم کریں.اس سلسلہ میں حضور نے میر داؤد احمد صاحب مرحوم کی مثال دی کہ انہوں نے جلسہ سالانہ پر اپنے ٹائٹل افسر جلسہ سالانہ “ کو بدل کر ” خادم جلسہ سالانہ لکھوانا شروع کر دیا تھا.حضور انور نے عہدیداران کے خلاف شکایات کا جائزہ لینے کا طریق سن 2012ء میں اس حوالہ سے حضور انور کا ارشاد محترم ناظر صاحب اعلیٰ قادیان کے نام موصول ہوا کہ انڈیا کی تمام جماعتوں میں مقتر معلمین مبلغین کو یہ ہدایت بھجوا دیں کہ آئندہ سے وہ ہر خطبہ مقترح جمعہ کے موقع پر خلیفہ وقت کے گذشتہ خطبہ جمعہ کا خلاصہ پڑھ کر سنایا کریں.( بحوالہ 3307/29.8.12-QND) (25)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں کار سمجھاتے ہوئے فرمایا کہ ایسی شکایات پر کمیٹیاں بنانے کی بجائے خط کے ذریعہ بصیغہ راز عہدیداروں سے پوچھنا چاہئے کہ کہیں آپ تو اس میں ملوث نہیں اور پھر عہدیداران کو چاہئے کہ وہ اپنا محاسبہ کرتے ہوئے اگر شکایات کی زد میں آتے ہوں تو اپنی اصلاح کرلیں تا کہ ان کی یا ان کی اولاد کی کسی حرکت کی وجہ سے جماعتی وقار کو جھٹکا نہ لگے.اور اگر کوشش کے باوجود وہ اپنے اور اپنے گھر بار کے اندر کوئی اصلاح نہ کر سکیں تو پھر تقویٰ کا تقاضہ ہے کہ اپنے آپ کو اس خدمت سے فارغ کرالیں.حضور انور نے حفظ مراتب کی پاسداری کی طرف بھی خصوصی توجہ دلائی اور فرمایا کہ اپنے سے بالا عہد یداروں کا احترام اور ان کی اطاعت بہت ضروری ہے.فرمایا: اگر آپ کو اپنے سے بالا عہد یدار کی طرف سے کوئی خدمت سپرد کی جاتی ہے اور آپ کو اس سے شکایت ہے تو چاہئے کہ پہلے اطاعت کرتے ہوئے وہ کام کریں پھر عہد یدار کو بتائیں کہ میں مرکز یا خلیفہ وقت کو شکایت کروں گا کہ آپ نے فلاں بات غلط کی.حضور نے عہدیداروں کو اپنا بہترین نمونہ پیش کرنے کی بھی نصیحت فرمائی.فرمایا کہ بعض اوقات عہدیداروں کے اپنی گھریلو زندگی میں نمونے ٹھیک نہیں ہوتے.اپنی بہوؤں ، دامادوں ، بچوں اور بیویوں سے جھگڑے ہوتے ہیں.ایسی کمزوریوں کو بھی دُور کرنے کی کوشش کرنی چاہئے اور اگر نہ کر سکیں تو پھر اپنے آپ کو جماعتی خدمت سے فارغ کر لیں.حضور نے نیکی کے کاموں میں باہم تعاون کرنے کی نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ مقصد تو سب کا (26)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں ایک ہی ہے.مل کر کام کیا کریں.ذیلی تنظیمیں جماعتی نظام کو مضبوط کرنے کا ذریعہ ہوتی ہیں.حضور نے ایک تربیتی بات کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرمایا کہ اپنے اجلاسات اور مجالس کی باتوں کی حفاظت کیا کریں.یہ بہت بنیادی بات ہے.مجالس کی باتیں امانت ہوتی ہیں اس لئے ان کا پاس رکھنا چاہئے.19جون 2006ء الفضل انٹر نیشنل 7 جولائی 2006ء) خطبہ جمعہ میں عہد یداران کو ہدایات اسی طرح امراء اور مرکزی عہدیداران کو بھی میں کہتا ہوں کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ جماعت کے تعاون اور اطاعت کے معیار بڑھیں تو خود خلیفہ وقت کے فیصلوں کی تعمیل اس طرح کریں جس طرح دل کی دھڑکن کے ساتھ نبض چلتی ہے.یہ معیار حاصل کریں گے تو پھر دیکھیں کہ ایک عام احمدی کس طرح اطاعت کرتا ہے..پس ہر لیول پر جو عہد یدار ہیں چاہے وہ مقامی عاملہ کے ممبر یا صدر جماعت ہیں، ریجنل امیر ہیں یا مرکزی عاملہ کے ممبر یا امیر جماعت ہیں، اپنی سوچ کو اس سطح پر لائیں جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام نے مقرر فرمائی ہے کہ اپنی، اپنے نفس کی خواہشات کو ، انا ؤں کو ذبح کرو.(27)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں یہاں میں مربیان، مبلغین کو ایک اور بات کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں....اگر امیر میں یا عہدیدار میں کوئی ایسی بات دیکھیں جو جماعتی روایات کے خلاف ہو تو عہدیداران کو اور امیر کو علیحدگی میں توجہ دلائیں...اگر وہ عہدیدار اور امیر پھر بھی اپنی بات پر زور دیں اور آپ یہ سمجھتے ہوں کہ جماعتی مفاد متاثر ہورہا ہے تو پھر خلیفہ وقت کو اطلاع کر دیں لیکن یہ تا ثر کبھی بھی جماعت میں نہیں پھیلنا چاہئے کہ مربی اور امیر کی آپس میں صحیح انڈرسٹینڈنگ نہیں ہے یا آپس میں تعاون نہیں ہے...دوسرے یہ بھی مربیان کو خیال رکھنا چاہئے کہ مربی کے لئے کبھی بھی جماعت کے کسی فرد کے ذہن میں یہ تاثر نہیں پیدا ہونا چاہئے کہ فلاں مربی یا مبلغ کے فلاں شخص سے بڑے قریبی تعلقات ہیں...مربی مبلغ یا کسی بھی مرکزی عہدیدار کا یہ کام ہے کہ اپنے آپ کو ہر مصلحت سے بالا رکھ کر ، ہر تعلق کو پس پشت ڈال کر جماعتی مفاد کے لئے کام کرنا ہے.“ الفضل انٹرنیشنل 30 جون 2006ء) 9 جون 2006ء نیشنل مجلس عاملہ لجنہ اماءاللہ جرمنی کے ساتھ میٹنگ حضور انور نے ایک بار پھر پردے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ لڑکیوں کے ذہن میں یہ بات ڈالیں کہ آپ نے پردہ اس لئے کرنا ہے کہ یہ خدا کا حکم ہے.فرمایا اگر جماعتی روایات پر قائم رہیں گی تو کوئی کمپلیکس (28)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں نہیں ہوگا اور اسی سے پھر تبلیغ کے راستے کھلیں گے.فرمایا : بعض بچیاں پاکستان سے شادی کروا کر یہاں آتی ہیں.وہاں وہ برقعہ پہنتی ہیں لیکن یہاں آتے ہی اُتر جاتا ہے.فرمایا: یہ بے حیائی ہے.یہ ذاتی کمپلیکس کی بناء پر بھی ہوسکتا ہے اور خاوند کے کہنے پر بھی.اگر جرمن عورت احمدی ہونے کے بعد اچھے لباس میں آسکتی ہے تو انہیں پورا پردہ کرنے میں کیا حرج ہے؟ فرمایا : آج کل ٹیکسٹ میسج کا رواج چل نکلا ہے.یہ بھی سوائے جاننے والوں کے کہیں نہیں ہونا چاہئے.بعض اوقات سہیلیاں آگے نمبر دے دیتی ہیں.اس لئے اس امر کی طرف بھی توجہ کی ضرورت ہے.الفضل انٹر نیشنل 7 جولائی 2006ء) 10 جون 2006ء قائدین، ریجنل قائدین اور نیشنل مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ جرمنی کے ساتھ میٹنگ حضور نے مہتم تربیت سے فرمایا کہ خدام کے جھگڑے دُور کرنے کے لئے نصیحت کرتے رہا کریں.بہت سے لوگ باہر اچھے ہوتے ہیں لیکن اپنے گھر میں حالات خراب رکھتے ہیں.فرمایا : جس کی تربیت مقصود ہو اس کا اچھا دوست ڈھونڈ کر اس کے حالات کی اصلاح کی کوشش کیا کریں.فرمایا : اس کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کی اصلاح ہو اور انہیں نظام میں پرویا جائے.الفضل انٹر نیشنل 7 جولائی 2006ء) (29)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں 14 جون 2006ء نیشنل مجلس عاملہ انصار اللہ جرمنی کے ساتھ میٹنگ حضور انور نے شعبہ تربیت اور تعلیم القرآن کے جائزہ کے دوران دریافت فرمایا کہ پہلے مساجد اور نماز سنٹرز کی تعداد معلوم کریں.پھر یہ دیکھیں کہ کتنی مجالس میں نماز باجماعت کا انتظام ہے.اور ہر جگہ کم از کم دو نمازیں تو با جماعت ہونی چاہئیں.حضور انور کی خدمت میں عرض کیا گیا کہ مارچ میں ہم نے ہفتہ تربیت منایا تھا اور اپریل کی رپورٹس سے پتہ چلا ہے کہ نمازیں ادا کرنے والوں اور تلاوت کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے.فرمایا کہ اب پھر رپورٹ منگوائیں اور دیکھیں کہ کیا یہ تبدیلی صرف ہفتہ تربیت کے دوران تھی یا بعد میں بھی جاری ہے.انصار کو بچوں کی تربیت کی طرف توجہ دلاتے ہوئے حضور انور نے فرمایا کہ صف دوم کے انصار کی بڑی تعداد کے بچے چھوٹے ہیں.بچوں کی اچھی تربیت کریں تا کہ وہ اچھے کردار والے بن سکیں.امیر صاحب کی درخواست پر ایک بار پھر حضور انور نے اگلی نسل کو نظام جماعت سے منسلک کرنے کے لئے انصار کو نصیحت فرمائی کہ بچوں کی تربیت پر خاص توجہ دیں.الفضل انٹر نیشنل 14 جولائی 2006ء) 5 مئی 2008ء نیشنل مجلس عاملہ USA کے ساتھ میٹنگ سیکرٹری تربیت سے حضور انور نے دریافت فرمایا کہ تربیت کے لئے سپیشل پروگرام کیا ہے.سیکرٹری نے بتایا کہ تربیتی سیمینارز کی ایک سیریز ہے.(30)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں حضور انور نے دریافت فرمایا: اگر جماعتوں میں آپ کے سیکرٹری تربیت Active ہوں تو آپ آسانی سے فیڈ بیک حاصل کر سکتے ہیں.فرمایا اپنے سیکرٹریان تربیت کو Active کریں.سیکرٹری تربیت نے نیشنل اصلاحی کمیٹی کے کام کے بارہ میں بھی بتایا.حضور نے فرمایا: اگر سینٹر میں اور پھر جماعتوں میں اصلاحی کمیٹی مستعد اور فعال ہو تو Matrimonial پرابلم نہ ہوں جو آج کل بہت زیادہ ہو گئے ہیں.حضور انور نے دریافت فرمایا کہ اصلاحی کمیٹی میں گزشتہ سالوں میں جو کیسر آئے ہیں اور امسال جو کیسر ، معاملات آئے ہیں کیا یہ تعداد بڑھی ہے یا کم ہوئی ہے.حضور انور کی خدمت میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا گیا کہ جو کیسز آرہے ہیں ، وہ الارمنگ ہیں.باعث فکر ہے اور ہر ماہ آ رہے ہیں.حضور انور نے فرمایا کہ بعض ایسے کیسز امور عامہ اور مبلغین کے علم میں ہوں گے.اس بارہ میں پوری معلومات حاصل کریں.الفضل انٹر نیشنل 15 /اگست 2008ء) (31)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں اصلاح و تربیت کے چار بنیادی ذرائع محترم وکیل صاحب تعمیل و تنیفذ لنڈن نے قادیان اور انڈیا کے احباب جماعت کی تربیت کے حوالے سے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا درج ذیل ارشاد بھجوایا جس میں حضور انور نے فرمایا ہے کہ جماعتی طور پر جو فیصلے کئے جاتے ہیں ان پر فوری اطاعت وفرمانبرداری کا نمونہ نظر آنا چاہئیے.لیکن گذشتہ پچیس سالوں سے قادیان کے لوگوں میں یہ نمونہ نظر نہیں آرہا...یہ باتیں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ آپ لوگوں میں سے کسی نے بھی ان کی تربیت کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کیں ، نہ نظارت اصلاح وارشاد نے ، نہ ہی صدارت عمومی نے ، نہ ہی خدام الاحمدیہ نے اپنی ذمہ داریاں ادا کیں اور نہ ہی ان میں اطاعت وفرمانبرداری کا جذبہ پیدا کیا.اللہ تعالیٰ آپ لوگوں کی حالت پر رحم فرمائے ، اپنی ذمہ داریاں بیچ رنگ میں ادا کرنے اور وہاں کے احباب کی تربیت کرنے کی توفیق دے.“ (بحوالہ 7947/17.07.2015-WTT) حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا یہ فکر انگیز ارشاد بھجواتے ہوئے محترم وکیل صاحب تعمیل و حفیظ لنڈن نے تحریر فرمایا کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا درج بالا ارشاد آپ سب مرکزی عہدیداران کے لئےلمحہ فکریہ ہے.اگر اس موقع پر انڈیا کے تمام احباب (32)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں جماعت کی تربیت کے لئے مناسب اور ضروری انتظامات فوری طور پر نہ کئے گئے تو پھر یہ عین ممکن ہے کہ انصار کے ساتھ ساتھ خدام اور اطفال میں بھی تربیت کے حوالہ سے بہت سی کمزوریاں رہ جائیں جس کے ذمہ دار والدین کے ساتھ ساتھ جماعتی عہد یداران بھی ہوں گے.اس سلسلہ میں آئندہ کیلئے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے راہنمائی لینے کے بعد حسب ہدایت تحریر ہے کہ ( 1 ) تمام مرکزی مساجد اور جماعتی حلقوں کی مساجد میں پانچ وقت باجماعت نمازوں کی بھر پور حاضری کے ساتھ ادائیگی کی طرف خصوصی توجہ دی جائے اور اس سلسلہ میں حلقہ کی سطح کے تمام جماعتی اور ذیلی تنظیموں کے عہدیداران سارا جائزہ لیکر نوٹ کریں کہ حلقہ کے کون کون سے احباب نمازوں میں سست ہیں.پھر ایسے تمام احباب کو حلقہ کی سطح کے جماعتی اور ذیلی تنظیموں کے عہد یداران مناسب اور مؤثر رنگ میں توجہ دلوائیں اور ان عہدیداران کا توجہ دلانے کا طریق اتنا اچھا اور مؤثر ہونا چاہئیے کہ ایسے تمام احباب کو اپنی کمزوری کا احساس ہو اور وہ اپنی اصلاح کر لیں.بجائے اس کے کہ ایسا طریق اختیار کیا جائے کہ ایسے احباب اُلٹا عہد یداران سے ہی بدظن ہو جا ئیں اور اسکے لئے سب سے پہلے تمام مرکزی اور حلقہ کی سطح کے جماعتی اور ذیلی تنظیموں کے عہد یداران کو اپنا اور اپنے بچوں کا نمونہ پیش کرنا ہوگا.یہ نہیں ہوسکتا کہ عہد یداران یا ان کے بچے خود تو نمازوں میں کمزور ہوں اور دیگر احباب جماعت اور ان کے بچوں کو با جماعت نماز کی تلقین کریں.(33)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں (2) ہر مرکزی اور حلقہ کی مسجد میں نماز فجر اور نماز عصر کے بعد باقاعدگی سے قرآن وحدیث کے درس کا باقاعدگی سے انتظام ہونا چاہئیے اور اس موقع پر بھی زیادہ سے زیادہ احباب کی حاضری کے لئے بھی حلقہ کی سطح کی تمام جماعتی اور ذیلی تنظیموں کی انتظامیہ کوشش کرے.(3) خلیفہ وقت کے خطبہ جمعہ، اسی طرح عیدین اور مختلف ممالک کے جلسوں اور ذیلی تنظیموں کے اجتماعات کے موقع کے خطابات احباب جماعت کو اجتماعی رنگ میں سنانے اور دکھانے کا بھی جماعتی انتظامیہ کی طرف سے مؤثر انتظام ہونا چاہیئے.اور اس کے لئے بھی سب سے پہلے تمام مرکزی، جماعتی اور ذیلی تنظیموں کے عہدیداران کو اپنے بچوں کے ساتھ ان مواقع پر حاضر رہ کر اپنا نمونہ پیش کرنا ہوگا اور اس کے بعد دیگر احباب جماعت کو اس کی تلقین کرنا ہے.(4) انڈیا کے احباب جماعت کی تربیت کے لئے جماعتی اخبار ہفت روزہ بدر کے اردو کے علاوہ ہندی اور کئی مقامی زبانوں میں بھی ایڈیشن شروع کئے گئے ہیں.ان تمام ایڈیشنز سے احباب جماعت کس قدر فائدہ اُٹھا رہے ہیں اس کا بھی جائزہ لیا جائے اور کوشش کی جائے کہ ہر گھر میں اس تاریخی جماعتی اخبار کا ایک پرچہ ضرور جائے.ان ہدایات کی تعمیل میں تحریر ہے کہ : (۱) قادیان اور انڈیا کی تمام مرکزی اور حلقوں کی سطح کی تمام مساجد اور نمازسنٹروں میں حسب ہدایت پنجوقتہ نمازوں کے موقع پر بھر پورحاضری کے (34)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں لئے تمام مرکزی ، جماعتی اور ذیلی تنظیموں کے عہد یداران کے ذریعہ مذکورہ بالا ہدایات کی روشنی میں کارروائی شروع کریں.اسی طرح نماز فجر اور عصر کے بعد قرآن و حدیث کے درس کا بھی تمام مساجد/ نماز سنٹروں میں خصوصی طور پر انتظام کروا ئیں اور اس موقع پر بھی بھر پور حاضری کے لئے موثر کارروائی درج بالا ہدایات کی روشنی میں کروائیں.(ب) ہر جمعہ کے موقع پر خلیفہ وقت کا Live خطبہ جمعہ،اسی طرح عیدین اور مختلف ممالک کے جلسوں اور ذیلی تنظیموں کے اجتماعات کے موقع کے خطابات احباب جماعت کو اجتماعی طور پر دکھانے کے لئے انڈیا کی تمام جماعتوں میں مرکزی اور حلقوں کی مساجد / نماز سنٹروں میں MTA کا انتظام کروائیں اور ان تمام مواقع پر بالخصوص قادیان میں اپنے اپنے حلقوں کی مساجد میں اس حلقہ میں رہنے والے تمام مرکزی افسران و کارکنان، جماعتی اور ذیلی تنظیموں کے عہدیداران اپنے بچوں کے ساتھ خطبہ جمعہ سننے کے لئے سب سے پہلے خود حاضر رہیں.اور اس موقع پر حاضر نہ رہنے والے تمام احباب جماعت کا حلقہ کے عہدیداران بصیغہ راز ریکارڈ تیار کریں گے اور پھر بعد میں ایسے احباب کو توجہ دلوانے اور ان کی اصلاح کے لئے حلقہ کے عہد یداران اور اصلاحی کمیٹیاں مل کر کارروائی کریں گے.( ج ) ہفت روزہ بدر کے مختلف زبانوں کے ایڈیشن انڈیا کے ہر فرد جماعت کے گھروں تک پہنچانے کے لئے بھر پور مساعی شروع کریں.اور ایسی (35)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں دیگر مقامی زبانیں جن میں بدر کے ایڈیشن جاری کرنے کی کافی ضرورت معلوم ہو ان زبانوں میں بھی بدر کے ایڈیشن جاری کروانے کے تعلق سے حسب طریق کارروائی کریں.مذکورہ بالا تمام ہدایات قادیان اور انڈیا کی دیگر تمام جماعتوں میں اس تاکید کے ساتھ سرکلر کروا دیں کہ یہ تمام ہدایات آگے حلقوں میں بھی جماعتی اور ذیلی تنظیموں کی انتظامیہ کی طرف سے سرکلر کروائی جائیں اور ان کے مطابق فوری عملدرآمد شروع کروایا جائے.نیز یہ کہ مذکورہ بالا تمام امور کے تعلق سے کارروائی کے بارہ میں ماہانہ رپورٹ دینے کے لئے آئند و حالقہ مجلس اور جماعت کی سطح کی ماہانہ رپورٹس میں ایک ایک کالم کا اضافہ کر لیا جائے اور تمام متعلقہ عہدیداران ان امور کے بارہ میں بھی ہر ماہ اپنی رپورٹس میں اپنی کارگزاری کی تفصیل درج کیا کریں.اسی طرح مذکورہ امور کے تعلق سے حلقہ کی سطح کے عہدیداران کے کارروائی کرنے کا مطلب ہر گز یہ نہیں ہے کہ حلقہ سے اوپر کی سطح کے تمام جماعتی اور ذیلی تنظیموں کے عہدیداران کی مذکورہ امور کے سلسلہ میں کوئی ذمہ داری نہیں ہے.آخری ذمہ داری حلقہ سے اوپر کی سطح کے تمام عہدیداران کی ہی ہے.لہذا یہ سب بھی اپنی اپنی ذمہ داریوں کا حق ادا کریں اور پوری نگرانی رکھیں.انڈیا کی جماعتوں میں مذکورہ بالا ہدایات کی روشنی میں تمام انتظامات اور کارروائی مکمل کروانے کی بنیادی ذمہ داری صدر امیر جماعت اور تینوں ذیلی (36)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں تنظیموں کے مقامی قائدا زعیم صدر لجنہ کی ہوگی.اسی طرح قادیان میں امیر مقامی اور تینوں مرکزی ذیلی تنظیمات کے صدور اپنے اپنے دائرہ کار کے اندر ذمہ دار ہوں گے.بہر حال مذکورہ بالا امور کے تعلق سے مثبت نتائج اسی وقت آنا شروع ہوں گے جب نچلی سطح سے لیکر اوپر کی سطح تک کے تمام ذیلی اور جماعتی عہد یداران دُعاؤں کے ساتھ اپنا اور اپنے بچوں کا نمونہ پیش کرتے ہوئے اس بارہ میں غیر معمولی رنگ میں کام کریں گے.اللہ تعالیٰ آپ سب کو اس کی توفیق عطا فرمائے.آمین.( بحوالہ مکتوب 8420/12.08.2015-WTT) چنانچہ مذکورہ اصولی ہدایات کے متعلق ایک مرکزی کمیٹی میں مشورہ کر کے مذکورہ ہدایات درج کر کے ہر ہدایت کی تعمیل کے لئے ایک لائحہ عمل بھی تجویز کر کے جملہ امرائے اضلاع، امراء وصدور صاحبان جماعت اور کرام کو ماہ اگست 2015ء میں سرکر بھجوادیا گیا تھا.ر مبلغین اس مشورہ اور لائحہ عمل کی رپورٹ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں پیش ہونے پر حضور اقدس نے ارشاد فرمایا تھا کہ ٹھیک ہے جو ہدایات بھجوائی گئی ہیں ان کے مطابق فوری عملدرآمد شروع کروا ئیں.اللہ تعالی آپ سب عہدیداران کو اپنی اپنی ذمہ داریوں کو احسن رنگ میں ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہر قدم پر اپنی تائید و نصرت سے نوازتار ہے.آمین.66 ( بحوالہ مکتوب 8587/18.08.2015-WTT) (37)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں مذکورہ چار اصولی ہدایات پر عملدرآمد کرنے اور ان سے ٹھوس نتائج حاصل کرنے کے لئے نظارت علیاء کے ماہوار رپورٹ فارم میں اس کے لئے الگ کالم زائد کیا گیا ہے جس کا نمونہ آ خر (صفحہ 40) پر درج کر دیا گیا ہے.پھر ہندوستان کی جماعتوں میں بڑھ رہے تربیتی مسائل کو بر وقت حل کرنے کے لئے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے قادیان میں ایک مرکزی اصلاحی کمیٹی قائم فرمائی ہے جس کا صدر ناظر اعلی قادیان کو اور سکریٹری مکرم ناظر صاحب اصلاح وارشاد مرکز یہ کو مقرر فرمایا ہے.اور ہندوستان کی تمام جماعتوں میں بھی مندرجہ ذیل تفصیل کے مطابق اصلاحی کمیٹیاں قائم کرنے کی ہدایت فرمائی ہے:.نمبر شمار نام عہدہ حالقہ کی سطح پر مقامی جماعت کی سطح پر 1 صدر اصلاحی کمیٹی صدر حلقہ مقامی صدر امیر جماعت 2 سکریٹری اصلاحی کمیٹی سکریٹری اصلاح وارشاد سکریٹری اصلاح وارشاد مقامی 4 ممبر نو 5 ممبر 6 7 نمبر حلقہ سکریٹری امور عامه حلقہ سکریٹری امور عامہ مقامی زعیم حلقہ خدام الاحمدیہ مہتم مقامی مجلس خدام الاحمدیہ زعیم حلقہ انصار الله زعیم اعلی مجلس انصار اللہ مقامی صدر لجنہ حلقہ صدر لجنہ مقامی مبلغ / معلم حلقہ مربی لوکل انجمن ( بحوالہ مکتوب 226/11.11.2015-WTT) (38)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں اصلاحی کمیٹی کی ہر ماہ باقاعدگی سے میٹنگ کرنے اور رپورٹ دینے کے لئے حضور انور کی ہدایت کی تعمیل میں مرکزی اصلاحی کمیٹی نے ایک رپورٹ فارم تیار کر کے منظوری حاصل کر لی ہے جو آگے(صفحہ 41 پر) درج کیا جارہا ہے.ہندی اور انگریزی میں بھی اس فارم کا ترجمہ کروا کے بھجوایا جارہا ہے.اب ضرورت ہے عملدرآمد کرنے اور کروانے کی.اللہ تعالیٰ جملہ عہدیداران کو اپنے فضل سے اسکی تو فیق عطا فرمائے.آمین.(39)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں ماہوار رپورٹ فارم کارگزاری برائے صدر امیر جماعت کا صفحہ 4) خصوصی کالم برائے حضور انور ید اللہ تعالی کی اصولی ہدایات کی تعمیل میں کی گئی مساعی کی رپورٹ نمبر شمار 1 2 استفسار کیا تمام جماعتی عہد یداروں اور اُن کے بچوں کی جن پر نماز فرض ہے فہرست تیار کر لی گئی ہے؟ کیا اس کے مطابق نماز با جماعت اور درس القرآن حدیث/ ملفوظات میں ان کی شمولیت کی نگرانی کی جارہی ہے؟ (1) کتنے عہد یدار اور اُن کے بچے پابند ہو چکے ہیں؟ بابت نمبر 1 ،2 (ii) کتنے عہدیدار اور اُن کے بچے ابھی سست ہیں؟ بابت نمبر 2،1 (iii) دیگر احباب جماعت کی حاضری کی کیا صورت ہے؟ بابت نمبر 2،1 3 کیا حضور انور کے خطبہ جمعہ اور دیگر خطابات کے Liveسُننے سنانے کا انتظام ہے؟ (1) مساجد نماز سنٹرز میں کتنے عہدیداران اور اُن کے بچے جمع ہو کر خطبہ حضور انور سن رہے ہیں؟ بابت نمبر 3 (i) کتنے دیگر احباب جماعت اکٹھے ہو کر خطبہ سن رہے ہیں؟ بابت نمبر 3 4 کتنے گھروں میں اخبار بدر کا پرچہ منگوایا جارہا ہے؟ (1) باقی گھروں میں پر چہ لگوانے کی کیا کارروائی کی گئی؟ رپورٹ کیفیت (40)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں نام جماعت عرصہ رپورٹ : رپورٹ فارم برائے اصلاحی کمیٹی $2016 تعداد افراد جماعت نمونہ نوٹ : اصلاحی کمیٹی میں درج ذیل امور سکریٹری اصلاح وارشاد، سکریٹری امور عامہ، قائد خدام الاحمدیہ، زعیم انصار اللہ اور صدر لجنہ اماء اللہ کی طرف سے آئیں کہ فلاں خادم، طفل، ہمبر انصاراللہ ولجنہ میں یہ کمزوری ہے.تعداد تارکین صلوة.کتنے تارکین صلوٰۃ سے رابطہ کیا گیا؟.نماز تعداد تارکین جمعه.......کتنے تارکین جمعہ سے رابطہ کیا گیا ؟.کی گئی کارروائی کا نتیجہ......مسجد میں آکر خطبہ جمعہ سُننے والوں کی تعداد...لائیو کتنے افراد سے رابطہ کیا گیا ؟..خطبہ جمعہ تعداد تارکین جمعه........و اجلا سات میں شرکت نہ کرنے والوں کی تعداد.......اجلاسات کی گئی کارروائی کا نتیجہ کل تعداد تنازعات..میاں بیوی کی رنجش کے معاملات.جائیدادولین دین کے معاملات.تنازعات آپسی جھگڑوں کے معاملات..........ایک دوسرے پر مقدمات کی تعداد....کتنے احباب جماعت نے کورٹ کی طرف رجوع کیا؟ اس سلسلہ میں کی گئی اصلاحی کا رروائی کا نتیجہ..(41)
اصلاحی کمیٹی کی ذمہ داریاں رشتہ ناطہ کتنے افراد نے غیروں میں رشتے کئے؟ کتنے افراد ایسا رجحان رکھتے ہیں (نام مع رپورٹ)؟.سمجھانے کیلئے کی گئی کارروائی کا نتیجہ.......عہد یداران اور مبلغ / معلم کا آپس میں رشتہ کیسا ہے؟ متفرق عہدیداران کا آپس میں تعلق کیسا ہے؟.بے پردگی کی مرتکب لجنہ کی تعداد........انٹرنیٹ کے غلط استعمال کرنے والوں کی تعداد......بری صحبت اختیار کرنے والوں کی تعداد.......منشیات کے عادی احباب کی تعداد...تبصرہ رپورٹ : ان تمام امور کی اصلاح کیلئے کی گئی کوشش کا نتیجہ.نام صدر اصلاحی کمیٹی : موبائل نمبر : مکمل پتہ: دستخط و مهر مع تاریخ: ای میل ایڈریس: ین کوڈ نمبر : (42)