Dunya-eMazhab Kay Sansani Khaiz

Dunya-eMazhab Kay Sansani Khaiz

دنیائے مذہب کے سنسنی خیز انکشافات

کیا عالم اسلام اب بھی تماشائی بنا رہے گا؟
Author: Other Authors

Language: UR

UR
متفرق کتب

ایڈیشنل نظارت اشاعت و وکالت تصنیف لندن کی طرف سے شائع کردہ اس مختصر رسالہ میں جماعت احمدیہ کی طرف منسوب بعض غیر حقیقی باتوں اور الزامات کا الگ الگ جواب دیا گیا ہے۔ ان افتراؤں کا مدلل اور مسکت جواب دینے کے ساتھ ساتھ بتایا گیا ہے کہ ان الزامات لگانے اور وساوس پھیلانے والوں کا اپنا اندرونہ کیسا ہے۔یہ لوگ کیسے کیسے خوفناک عقائد کے حامل اور پیروکار ہیں۔یہ لوگ خود بزرگان امت سے بے وفائی اور بغاوت کے مرتکب ہوکر طرح طرح کی شرمناک افتراء پردازیوں میں ملوث ہیں۔ بلاشبہ صاف دل لوگوں کے لئے اس رسالہ میں درج معلومات تک رسائی ہونے کے بعد جماعت احمدیہ کے متعلق غلط فہمیوں کو دیکھنے کی نظر ہی بدل جائے گی۔


Book Content

Page 1

دنی مذہب کے سنسنی خیز انکشافا خوفناک عقائد • شهرمناک افتراء پردازیاں.بزرگان اُمت سے بغاوت کیا عالم اسلامی اب بھی تماشائی بنا رہے گا ؟ ؟ ؟ زمونه خونه از شبه

Page 2

دنی مذہتر کے سنی خیز انکشافات خوفناک عقائد.شرمناک افتراء پردازیاں.بزرگان اُمت سے بغاوت کیا عالم اسلامی اب بھی تماشائی بنا رہے گا ؟؟؟

Page 3

زمة الحد " یوگوسلاویہ، بلغاریہ اور بعض دوہ ممالک میں مسلمانوں کا قتل عام ہو رہا ہے ، پاکستان، عیسائیت کے مہیب سیلاب کی زد میں ہے ، اور جیسا کہ کراچی کے رسالہ تکبیر (۲۲۵ ۳۱ جنوری شسته ، نے انکشاف کیا ہے.ایک عالمی ، سازش کے تحت مسیحی آبادی تشویش انگیز حد تک بڑھ گئی ہے ، تمام میجی ادارے مسلمانوں کو مرتد بنانے میں سرگرم عمل ہیں.تمام مشنری تعلیمی ادائے (جن کو ضیاء حکومت نے مشنریوں کو واپس کر دیا ہے ، ارتداد کا اڈہ بنے ہوئے ہیں اور پاکستان کے قریبی جزیرہ سیشلز میں ایک طاقتور ریڈیو ٹرانسمیٹر کر دیا گیا ہے.جو روزانہ پانچ زبانوں میں مسیحی تعلیمات

Page 4

نشر کر رہا ہے.اس بین الاقوامی منصوبہ میں حکومت اور اس کے لہ کار اور ایجنٹ علماء کا کردار اب پوری طرح بے نقاب ہو چکا پاکستان اور اسلام کی بنیاد پر ضرب کاری لگانے کے لئے ر ستمبر سد کو پاکستان اسمبلی نے ایک قرار داد پاکسس کی جس کے مطابق مسلمان ہونے کے لئے کلمہ طیبہ لا الہ الا الله محمد رسول کی بجائے دفعہ نمبر ۲۶۰ شق نمبر ۳ پر ایمان لانا ضروری قرار پایا گیا.اپریل نشہ میں ضیاء حکومت نے عیسائیت کا مقابلہ کرنے والی احمدیہ جماعت کی تبلیغ یہ بذریعہ آرڈی نینس پابندی لگا دی.اور پھر کلمہ طیبہ مٹانے کی شرمناک ہم شروع کر دی گئی.کمی معصوم احمدی شہید کئے جاچکے ہیں.اور ایک بھاری تعداد جیل خانوں میں ڈال دی گئی ہے ، اور جھوٹے ، مقدمات کا درد ناک سلسلہ جاری ہے مود و دیوں کے علاوہ اس مہم میں پیشی پیشیں وہ احراری دیو بندی ملا ہیں ، جن کی نسبت بانی پاکستان حضرت قائد اعظم " فرمایا تھا کہ : مجھے معلوم ہے کہ ہمارے خلاف بعض طاقتیں کام کر رہی ہیں ؛ اور کانگریس ارادہ کئے بیٹھی ہے.کہ ہماری صفوں کو ان مسلمانوں کی امداد سے پریشان کر دیا

Page 5

جائے.جو ہمارے ساتھ نہیں ہیں ، مجھے افسوس ہے کہ وہ مسلمان ہمارے ساتھ نہیں نہیں ، بلکہ ہمارے دشمنوں کے ساتھ ہیں.یہ مسلمان ہمارے خلاف مسلمانوں کو گمراہ کرنے کے کام میں بطور کارندے استعمال کئے جا رہے ہیں.یہ مسلمان سدھائے ہوئے پرندے ہیں.یہ صرف شکل و صورت کے اعتبار سے ہی مسلمان ہیں ہے ان دشمنان اسلام نے پاکستان قادیانیوں کی طرف سے کلمہ طیبہ کی توہین کے نام سے ایک رسالہ شائع کیا ہے جس میں اپنے خوفناک اور اخلاق سوز عقائد پر پردہ ڈالنے کے لئے جماعت احمدیہ جیسی خادم السلام جماعت پر جھوٹے اور گمراہ کن الزامات لگائے گئے ہیں ؛ اور ایسی ایسی شرمناک افتراء پردازیوں سے کام لیا گیا ہے کہ انسان حیرت میں ڈوب 4 جاتا ہے.یہ رسالہ در حقیقت گذشتہ چودہ صدیوں کے اہل اللہ صوفیا اور بزرگان امت سے کھلا مذاق اور ان کے نظریات سے بغاوت ہے.جیسا کہ اس رسالہ کے علمی اور تنقیدی جائزہ سے بخوبی معلوم ہو جائے گا : اه دار انقلاب لاہور ، ۱۸ اکتوبر ۱۹۳۵ء صفحه ۸

Page 6

جھوٹے الزامات اور الزام لگانے والوں کے اپنے گستاخانہ اور خوفناک عقائد الزام نمبرا احمدی دل سے کلمہ طیبہ نہیں پڑھتے اور کلمہ میں محمد رسول اللہ سے مراد اپنی جماعت کے بانی مرزا غلام احمد قادیانی کو لیتے ہیں : جواب : لسنة الله على الكاذب ؛ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم فرماتے ہیں.کملا شققت قلبة تونے اس کے دل کو چیر کے کیوں نہ دیکھ لیا ؟ حضرت بانی سلسلہ احمدیہ تحریر فرماتے ہیں یہ عاجزہ تو محض اس غرض کے لئے بھیجا گیا ہے کہ تا یہ

Page 7

پیغام خلق اللہ کو پہنچا ہے کہ دنیا کے تمام مذاہب موجودہ میں سے وہ مذہب حق پر اور خدا تعالیٰ کی مرضی کے موافق ہے ، جو قرآن کریم لایا ہے.اور دار النجات میں داخل ہونے کے لئے دروازہ لا إله إلا اللهُ مُحَمَّدٌ رَّسُولِ اللهِ ہے.اے ہمارے مذہب کا خلاصہ اور لب لباب یہ ہے کہ : KNEE TATUTE AND الله مُحمدٌ رَسُولُ الله له ہم ایمان لاتے ہیں کہ جو شخص اسی شریعیت اسلام میں ہے ایک ذرہ کم کرے یا ایک ذرہ زیادہ کرے.یا ترک فرائض اور اباحت کی بنیاد ڈالے، وہ بے ایمان اور اسلام سے برگشتہ ہے اور ہم اپنی جماعت کو نصیحت کرتے ہیں.کہ وہ سچے دل سے اس طیبہ پر ایمان رکھیں کہ لا الہ الا الله محمد رسول اللہ اور اسی پر مری ہم خدا کے فضل سے مومن ہیں.اور اللہ پر اور اس کی کتاب قرآن پر اور رسول خدا پر ایمان رکھتے ہیں.اور ہم ان سب باتوں لے حجة الاسلام صد ۵۳۰۵۲ ازالہ اوہام حصہ اول صد ۱۳۳ که ایام الصلح ص ٨٤/٨٦ کے خط بنام شاه کابل شوال ساده

Page 8

محمد رسول الله پر ایمان رکھتے ہیں ، جو ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم لائے ، اور ہم تمام انبیاء پر ایمان رکھتے ہیں.اور ہم تبدول سے گواہی دیتے ہیں کہ لا الہ الا اللہ جماعت احمدیہ کے اس واضح مسلک کے مقابل پر ملاؤں کا اپنا عقیدہ ملاحظہ ہو : مرید رویو بندی رساله الامداد - بابت ماه صفر راه جلد رو به صفحه ۲۵ پر مولانا اشرف علی صاحب تھانوی کے کسی یہ کا یہ خواب درج ہے کہ اس نے لا الہ الا اللہ اشرف علی رسول اللہ " کے الفاظ میں کلمہ اور اللھم صلی علی سیدنا و نبینا و مولانا اشرف علی" کے الفاظ میں وارڈ شریف پڑھا ، جناب تھانوی صاحب نے اس خواب کے معتبر اور رحمانی ہونے کی تصدیق کی، جو اسی رسالہ میں، موجود ہے.اندریں صورت پوری ملت اسلامیہ یہ کہنے کا حق رکھتی ہے کہ دیو بندیوں کا اصل کلمہ " لا الہ الا اللہ اشرف علی رسول اللہ ہے.اور اگر وہ کلمہ طیبہ پڑھتے بھی ہیں.تو محض دھوکہ اور فریب دینے کے لئے اور محمد رسول اللہ سے ان کا مقصود مولوی اشرف علی تھانوی کی ذات ہوتی ہے نہ کہ حضرت محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم ! !

Page 9

اشرف سواد اعظم اہل سنت کے نزدیک یہ کلیہ خبیثہ ہے جس نے صاف فیصلہ کردیا که دیو بندی واقعی مولوی علی صاحب کو رسول اللہ سمجھتے ہیں.اور خاتم النبین حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد لا الہ الا اللہ اشرف علی رسول اللہ پڑھنے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے اور یہ راز بھی فاش ہو گیا.کہ دیوبندی حضرت اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنا نبی نہیں مانتے بلکہ ان کا رسول مولوی اشرف علی تھانوی ہے.اور وہ اسی کو رسول اللہ سمجھتے ہیں.اور تھانوی کی..جھوٹی رسالت پر دیو بندیوں کا مکمل ایمان ہے.الزام نمبر ۲ رسول دیوبندی مذہب صفحه ۳۸۶، ۳۸۷ از مولانا غلام مہر علی صاحب گرگردونی کتب خانه مهریه بیا د لنگر پاکستان ) احمدیوں کے نزدیک بانی سلسلہ احمدیہ ظلی و بروزی نبی ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اصل محمد ہیں ؛ جواب :

Page 10

یہ بھی سفید جھوٹ ہے ، ظلی اور بروزی نبی کے معنے صرف یہ ہیں کہ آپ کو ہر فیضی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی غلامی سے عطا ہوا ہے ، چنانچہ بانی سلسلہ احمدیہ فرماتے ہیں : یہ شرف مجھے محض آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹری سے ملا ہے ، اگر میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی امت نہ ہوتا.اور آپ کی پیروی نہ کرتا.تو اگر دنیا کے تمام سیاروں کے برابر میکے اعمال ہوتے تو بھی نہیں کبھی یہ شرف مکامله و مخاطبہ ہرگز نہ پاتا ہے نہیں ہمیشہ تعجب کی نگہ سے دیکھتا ہوں کہ یہ عربی نبی جس کا نام محمد ہے ، ہزار ہزار درود اور سلام اس پر یہ کس عالی مرتبہ کا نبی ہے.اس کے عالی مقام کا انتہاء معلوم نہیں ہو سکتا.اور اس کی تاثیر قدسی کا اندازہ کرنا انسان کا کام نہیں پھر خدا نے جو اس کے دل کے راز کا واقف تھا.اس کو تمام انبیاء اور تمام اولین و آخرین پر فضیلت بخشی اور اس کی مرادیں اس کی زندگی میں اس کو دیں ، وہی ہے جو سرچشمہ ہر ایک فیض کا ہے، اور وہ شخص جو بغیر اقرا اسے تجلیات الہیہ صفحہ ۱۹ ۲۰

Page 11

پر افاضہ اس کے کے کسی فضیلت کا دعوی کرتا ہے.انسان نہیں ہے.بلکہ ذریت شیطان ہے.کیونکہ ایک فضیلت کی کنجی اسی کو دی گئی ہے ، اور ہر ایک معرفت کا خزانہ اس کو عطا کیا گیا ہے ، جو اس کے ذریعہ سے نہیں پاتا.وہ محروم ازلی ہے.ہم کیا چیز ہیں.اور ہماری حقیقت کیا ہے.لے اس نور پر فدا ہوں اس کا ہی میں ہوا ہوں وہ ہے میں چیز کیا ہوں بس فیصلہ یہی ہے ہیں : اسی طرح آپ اپنی قلبی کیفیت کا اظہار کرتے ہوئے فرماتے خدا کی قسم اگر میری ساری اولاد اور اولاد کی اولاد اور میہ سارے دوست اور میر سائے معاون و مددگار میری آنکھوں کے سامنے قتل کر دیئے جائیں ، اور خود میے اپنے ہاتھ اور پاؤں کاٹ دیئے جائیں! اور میری آنکھ ، کی پیشکی نکال پھینکی جائے ؛ اور میں اپنی تمام ے حقیقة الوحی صفحه ۰۱۱۵ 114

Page 12

اور اپنی تمام مرادوں سے محروم کر دیا جاؤں ، اور اپنی نتوشیوں اور تمام آسائشوں کو کھو بیٹھوں تو ان ساری باتوں کے مقابل پر بھی مری لئے یہ صدمہ زیادہ بھاری ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر ناپاک حملے کئے جائیں.و ترجمه : از عربی عبارت آئینہ کمالات اسلام هدا اسی بے مثال عاشق رسول پر اعتراض کرنے والوں کا حال یہ ہے کہ وہ رشید احمد گنگوہی کو رحمة للعالمین او اور بانی اسلام کا ثانی کے " مولوی اشرف علی تھانوی کو ظل رسول نے نہرو جیسے معاند السلام کو رسول السّلام اور گاندھی کو نبی با لقوہ بجھتے ہوئے، ذرا شرم محسوس نہیں کرتے چنانچہ اخبار ذو الفقار کار اپریل لہ نے لکھا عطاء اللہ بخاری نے ۲۵ اپریل کی تقریر میں جو مسجد خیر میں میں کئی بیان کیا کہ : میں مسٹر گاندھی کو نبی با لقوہ مانتا ہوں ہے ! " ا اے تا دیوبندی مذہب " صد ۳۵۷ ۱۳۱۰ ۲۰۴۰ از مولوی غلام مهر علی گوگردی مطبوعہ کتب خانه مهریه منڈیاں چشتیاں بہاولنگر کے بحوالہ الزجاجه از سید محمد طفیل شاہ صاحب

Page 13

الزام نمبر ۳ مرزا غلام احمد قادیانی کا دعوی ہے کہ وہ نعوذ باللہ محمد رسول اللہ ہے.چنانچہ ملاحظہ ہو : محمد رسول اللہ والذین معہ اشداء على الكفار رحما بينهم اسی وحی الہی میں میرا نام محمد رکھا گیا اور رسول بھی : ایک غلطی کا ازالہ ) جواب : یہ الزام فتنہ انگیزی کے سوا کچھ نہیں، کیونکہ حضرت بانی سلسلہ کے ان الفاظ میں قرانی آیت کا ذکر نہیں، اپنے الہام کا ذکر ہے.جو اس حدیث نبوی کی تصدیق ہے.کہ امام مہدی کا نام محمد ہوگا ہے اور یہ تو ظاہر ہی ہے.کہ مفسرین اُمت نے ہوالذی ارسل رسولہ کا مصداق مسیح موعود و مہدی موعود کو ٹھہرایا ہے ہے حضرت بانی سلسلہ احمدیہ نے خود بھی اس عقیدہ کا اعلان فرمایا ہے کہ آیت قرآنی میں آپ کے آقا و پیشوا محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی ذات مقدس ہے ، چنانچہ اے مشکوۃ باب خروج المهدی و بحار الانوار جلد صفحه ۲۰۲ که این تدویر زیر آیت بالا تفسیر حسینی مترجم اردو جلد ۱ صفحه ۵۳۸ سوره صف

Page 14

فرماتے ہیں علیه تم شن پچکے ہو کہ ہمارے نبی کریم وسلم کے دو نام ہیں، ایک محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! اور یہ نام توریت میں لکھا گیا ہے.جو ایک آتشی شریعت ہے.جیسا کہ اس آیت سے ظاہر ہوتا ہے: محمد رسول الله والذين معه اشداء على الكفار رحما بينهم ) اربعین را مد ( ) یہ اتنی واضح بات ہے کہ مولوی محمد حسین صاحب بٹالوی ایڈووکیٹ فرقہ اہلحدیث نے فتوی تکفیر سے قبل یہ اعتراف کیا کہ مولف براہین احمدیہ نے ہرگز یہ دعویٰ نہیں کیا کہ قرآن میں ان آیات کا مورد نزول در مخاطب نہیں ہوں.اور جو کچھ قرآن یا پہلی کتابوں رئیسی میں محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابراهیم و آدم ہیم السلام کے خطاب میں خدا نے فرمایا ہے.اس سے میرا خطار مراد ہے

Page 15

پھر لکھتے ان کو کامل یقین اور صاف اقرار ہے کہ قرآن اور پہلی کتابوں میں ان آیات میں مخاطب و مراد وہی انبیاء ہیں، جن کی طرف ان میں خطاب ہے.اور ان کمالات کے محل وہی حضرات ہیں جن کو خدا تعالیٰ نے ان کمال کا محل ٹھہرایا ہے.اپنے اوپر ان آیات کے الہام یا نزول کے دعویٰ سے ان کی مراد د جس کو وہ صریح الفاظ میں خود ظاہر کر چکے ہیں، ہم اپنی طرف سے اختراع نہیں کرتے ( یہ ہے کہ جن الفاظ یا آیات سے خدا تولے نے قرآن یا پہلی کتابوں میں انبیاء علیہم السلام کو مخاطب فرمایا ہے ؛ اپنی الفاظ یا آیات سے دوبارہ مجھے بھی شرف خطاب بخشا ہے.پر سید میں ان الفاظ سے اور معانی مراد رکھے ہے اور وہ معانی ان معانی کے اطلال و آثار نہیں ہے خطاب ہیں اشاعته السنته جلوه مرا ، ۲۱۹

Page 16

ممتاز اہلحدیثه عالم مولوی عبد الجبار صاحب غزنوی ( والد مولومی داد د غزنوی ، فرماتے ہیں : اگر الہام میں اس آیت کا ابقاء ہو ، جس میں خاص آنحضرت کو خطاب ہو تو صابہ الہام اپنے حق میں خیال کر کے اس کے مضمون کو اپنے حال سے مطابق کرے گا.اور نصیحت پکڑے گا.....اگر کوئی شخص ایک آیت کو جو پروردگار نے جناب رسول اللہ صلم کے حق میں نازل فرمائی ہے ، اسے اپنے پر دارد کرے اور اس کے امرد ہیں اور تاکید و ترغیب کو بطور اقتباً اپنے لئے مجھے تو بینک دو شخص صاحب بصیرت اور مستحق تحسین ہوگا..اگر کسی پر ان آیات کا القاء ہو جن میں خاص آنحضرت کو خطاب ہے.مثلا را المنشرح لك صدور ، کیا نہیں کھولا ہم نے واسطے تیرے سینہ تیرا ، اولسون يعطيل وبدفتر حلى فسيكفيكهمى الله " فاصبر كما صبر اولو العزمي

Page 17

من الرسل ، واصبر نفسل مع الذين يدعون ربهم بالعداوة والعشى ير يدون وجهه " فصل لربل ولنحر ولا قطع من أغفلنا قلبه عن ذكرنا واتبع هواه و وجدل ضالا فهدى تو بطریق اعتبار یہ مطلب نکالا جائے گا.کہ : انشراح صدر و رضا اور انعام و ہدایت، جس لائی یہ ہے.علی حسب المنزلت اس شخص کو نصیب ہوگا.اور اس امر و نہی وغیرہ میں اس کو آنحضرت کے حال میں شریک سمجھا جائے گا." د اثبات الالهام والبيعة صدا سب باتیں مخالفین احمدیت کو معلوم نہیں گھر پھر بھی وہ سادہ مزاج مسلمانوں کو فریب دینے سے باز نہیں آتے ہ طعنه بر پاکان نه به پاکان بود خود کنی ثابت کہ ہستی فاجرے

Page 18

الزام یہ ریویو مستی شاہ کے ایک مضمون کی بناء پر یہ ظاہر کرتے ہوئے کہ گویا یہ جماعت احمدیہ کے اکا بر بزرگوں کا عقیدہ ہے، الزام لگایا گیا ہے ، کہ احمدی بانی سلسلہ کا ذہنی ارتقاء معاذ اللہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ کر مانتے ہیں.جواب : یہ صریح و جل و تلبیس اور بالکل سفید جھوٹ ہے ؟ یہ مضمون سلسلہ احمدیہ کی کسی برگزیدہ شخصیت کا نہیں.ایک عام ڈاکٹر کا تھا جس کی مذہبی معلومات واجبی سی تھیں.اور اس کا یہ مضمون جماعتی مسلک کے قطعی خلاف تھا.یہی وجہ ہے کہ حضرت امام جماعت احمدیہ نے اس کا سختی سے نوٹس لیا.اور فرمایا : نتیجہ یقیناً غلط ہے کے اس حقیقت کے باوجود اسے جماعت احمدیہ کے عقیدہ کی حیثیت سے پیش کرنا کسی متقی انسان کا کام نہیں.یقینا کوئی احمدی اپنے مردود نظریہ کا تصور بھی نہیں کر سکتا له الفضل ۱۹ار اگست شسته صفحه ۳

Page 19

الزام نمبر ٥ کتاب آئینه صداقت اور کلمة الفصل " کی بعض ، " عبارتیں درج کر کے یہ تبصرہ کیا گیا ہے کہ : " کلمہ گو مسلمان احمدی عقیدہ میں مسلمان نہیں : گویا مرزا قادیانی کے بغیر یہ کلمہ طیبہ باطل ٹھہرتا ہے ) صفحه ۱۳ ، پھر کمال بے شرمی سے یہ لکھا ہے.: (In زیادہ شان والا نبی مرزا قادیانی اس کے مفہوم میں داخل ہو گیا.ہاں مرزا کے بغیر یہ کلمہ مہمل، بے کار اور باطل رہا.جواب ان کتب کے مندرجات سے نہایت گستاخانہ نتیجہ نکالا گیا ہے.یہ ان کے دل کی بات ہوگی.احمدیوں کی نہیں.یہ ایک بے بنیاد اور ظالمانہ اعتراض ہے.جس کا حقیقت دور کا بھی تعلق نہیں.ان کتابوں کی ساری بحث مندرجہ ذیل حدیث نبوی کی بناء پر ہے کہ مَنْ مَشَى مَع ظَالِب ليقويه ولويته اند

Page 20

ظَالِمُ فَقَد خَرج مِنَ الإِسْلامين (مشكوة ) جو شخص ظالم کو تقویت دینے کی خاطر اس کے ساتھ چل پڑا وہ دائرہ اسلام سے خارج ہو گیا امت محمدیہ اسی حدیث سے ہمیشہ یہ نتیجہ نکالتی رہی ہے.کہ جو شخص بعض جرائم کا مرتکب ہو وہ حقیقی مسلمان نہیں رہتا.اگر چہ الفاظ نبوی میں تحقیقی کا لفظ نہیں، مگر مفہوم اس کے سوا کچھ نہیں، ورنہ اس حدیث کی روشنی میں آج کی ساری امت مسلمہ اسلام سے انکل جیئے گا گی.معترضین کو معلوم ہونا چاہیئے کہ حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کا الہام ہے : مسلمان را مسلمان باز کردند اے دوست سب مسلمانوں کو جو روئے زمین میں نہیں جمع کرد علی دین واحد مندرجہ بالا الہامات کے ہو جب جماعت احمدیہ تمام مسلمانوں کو مسلمان کہنے اور لکھنے کی پابند ہے.حضرت امام جماعت احمدیہ کے الفاظ میں ہمارا قطعی موقف یہ ہے کہ : ل تحقيات البيت صفحه ۴ ے بدر ۱۲۴ نومبر ششده صفحه ۲

Page 21

جب کوئی شخص اسلام کو اپنا مذہب قرار دیتا اور قرآن مجید کے احکام پر عمل کرنے کو اپنا دستور العمل سمجھتا ہے.اس وقت مسلمان کہلانے کا مستحق ہو جاتا ہے.اسے حق یہ ہے کہ احمدیت پر جھوٹے الزام لگانے او عامتہ المسلمین میں اشتعال پھیلانے اور امت میں نفرت کا بیج بونے والے دیوبندی وہائی اور احراری ملا سواد اللہ اہلسنت کی رو سے پیکے کافر ہیں ؛ اس سلسلہ میں دنیا بھر کے چوٹی کے علماء کا فتوی ملاحظہ ہو بچے وہابیہ دیو بند یہ اپنی عبارتوں میں تمام اولیاء انبیاء حتی که حضرت سید الاولین و آخرین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی اور خاص ذات باری تعالیٰ شانہ کی امانت دہنگ کرنے کی وجہ سے قطعاً مرتد و کافر ہیں ؛ اور ان کا ارتداء گھر میں سخت سخت سخت اشد درجہ تک پہنچ چکا ہے.ایسا کہ جو ان مُرتدوں اور کافروں کے ارتداد ر گھر میں ذرا بھی شک له الفضل ۲۶ اپریل ۱۹۳۵

Page 22

کرے وہ بھی مرتد و کافر ہے ، مسلمانوں کو چاہیئے کہ ان سے بالکل ہی محرز مجتب رہیں.ان کے پیچھے نماز پڑھنے کا تو ذکر ہی کیا.اپنے پیچھے بھی ان کو نماز نہ پڑھنے دیں.اور نہ اپنی مسجدوں میں گھٹنے دیں.نہ ان کا ذبیحہ کھائیں، اور نہ ان کی شادی غمی میں شریک ہوں نہ اپنے ہاں ان کو آنے دیں ، یہ بیمار ہوں تو عیادت کو نہ جائیں ، مرس تو گا ڈانے تو پنے میں شرکت نہ کریں مسلمانوں کے قبرستان میں جگہ نہ دیں.غرض ان سے بالکل احتیاط و اجتناب رکھیں.پس وہابیہ دیوبند یه سخت سخت اشتند مرند و کافر ہیں ، ایسے کہ جو ان کو کافر نہ کہیے ، خود کافر ہو جائے گا.اس کی عورت اسی کے عقد سے باہر ہو ؟ گی : اور جو اولاد ہوگی.وہ حرامی ہوگی.اور از روئے شریعت ترکہ نہ پائے گی :....و انالید و انا الیہ راجعون ، ناقل ) • جائے

Page 23

اس اشتہار میں بہت سے علماء کے نام لکھتے ہیں.مثلاً : سید جماعت علی شاه ماند رضاخاں قادری نوری رضوی بریلوی، محمد کرم دین بھیں، محمد جمیل احمد بدایونی عامر نعیمی مفتی شرع اور ابو محمد دیدار علی ، مفتی اکبر آباد وغيره یہ فتوے دینے والے صرف ہندوستان ہی کے علماء نہیں ہیں ، بلکہ جب وہابیہ دیوبندیہ کی عبارتیں ترجمہ کر کے بھیجی گئیئتی ؛ تو افغانستان د نیوا و بخارا ایران و مصر و روم و شام اور مکہ معظمہ اور مدینه منوره و غیره تمام دیارِ عرب و گرفته و بغداد شریف غرض تمام جہان کے علماء اہل سنت نے بالا تفاق یہی فتویٰ دیا ہے د خاکسار محمد ابراہیم بھاگلپوری با تمام شیخ شرکت حسین مینجر کے حسن برقی پر نہیں، اشتیاق منزل ۶۲ میوٹ روڈ لکھنو میں چھپا : آپ رہ گئے مودودی مذہب کے علماء ؛ سوان کی نسبت خود وہابیوں اور دیوبندیوں کا فیصلہ یہ ہے

Page 24

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ اصلی وقال سے پہلے نہیں دخیال اور پیدا ہوں گے ، جو اس دجال صلی کا راستہ صاف کریں گے ؛ میری سمجھ میں ان تیس دجالوں میں ایک مودودی فقط والسلام ر محمد صادق عفی عنہ مہتم مدرسہ مظہر العلوم محلہ کھڑه کراچی 1905 ۲۸ دوا لج اله ار ستمبر شد حق پرست علماء کی مودودیت سے ناراضگی کے اسباب صفحہ 4 مرتبه : مولوی احمد علی انجمن خدام الدین با مو) جمعیت العلماء اسلام کے صد حضرت مولانا مفتی محمود فرماتے ہیں : میں آج یہاں پریس کلب حیدر آباد میں فتویٰ دیتا ہوں : که مودودی گمراہ کافر اور خارج از

Page 25

rr اسلام ہے.اس کے اور اس کی جماعت سے تعلق رکھنے والے کسی مولوی کے پیچھے نماز پڑھنا ناجائز اور حرام ہے.اس کی جماعت سے تعلق رکھنا صریح کفر اور ضلالت ہے.وہ امریکہ اور سرمایہ کے داروں کا ایجنٹ ہے.اب وہ موت آخری کنارے پر پہنچ چکا ہے.اور اب اسے کوئی طاقت نہیں بچا سکتی.اس کا جنازہ نکل کر رہے گا.د ہفت روزہ زندگی.دار نومبر له منجانب جمعیته گارڈ ۱۰ ۱۹۹۹ لائل پور)

Page 26

شرمناکن است را پر از میان خاتم است محمد صل اللہ علیہ وسم نے خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم نے پیش گوئی فرمائی کہ ستَكُونُ فِي آخِرِ الزَّمَانِ رَجَالُونَ كَذَابُونَ يا تونك منَ الْأَحَادِيثِ مَا لهم سمعوا کہ آخری زمانہ میں دجال اور جھوٹے لوگ پیدا ہو جائیں گے ، جو تم مسلمانوں کے سامنے ایسی باتیں پیش کریں گے.کہ جو تم نے سنی نہ ہوں گی.باسی حدیث کی شرح میں علامہ محمد طاہر گجراتی اپنی مشہور کتاب مجمع بحار الانوار" میں لفظ " وھیل کے

Page 27

ماتحت لکھے.ھتے نہیں مكن علماءُ وَمَا تدعوكم إلى الدين وليس كَاذِبُونَ فِيهِ وَسَندُلُونَ باكاذيب وندِعُونَ أَحْكَا مَّا بَاطكة واعتقادا فَاسِقَد فَإِيَّاكُمُ وَ يَا هُم أَلَى احْتَ همه اس حدیث میں ان لوگوں کا ذکر ہے ، جن کا پیشہ ہی یہ ہو کہ وہ جھوٹی باتیں بنائیں.وہ کہیں گے کہ ہم علماء اور مشائخ ہیں.ہم تمہیں دین کی طرف دعوت دیتے ہیں.حالانکہ وہ اس امر میں بھی جھوٹ بول رہے ہوں گے.وہ جھوٹی باتیں بیان کریں گے ؟ اور باطل احکام گھڑیں گے.اور فاسفہ عقائد پیشی کریں گے.پس حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کہ اے میانو! ان سے بچ کر رہنا زیر نظر رسالہ آنحضرت کی اس پیشگوئی کے ظہور کا منہ بولتا ثبوت ہے ، بطور نمونہ چند شرمناک مفترات کا ذکر کیا جاتا ہے پہلا افتراء : ( رساله صفحه ۸ ) و رسالہ صفحہ (۸) پر یہ کیا گیا ہے.که احمدی حضرت مرزا صاحب کو افضل الرسل سمجھتے

Page 28

ہیں یہ اسی صدی کا غالباً سب سے بڑا بہتان ہے.جو باندھا گیا ہے.حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کا واضح بیان ہے کہ: میرا مذہب یہ ہے کہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو الگ کیا جاتا اور گل نبی جو اسی وقت ایک گزر چھکے سب ، کے اکٹھے ہو کر وہ کام اور وہ اصلاح کرنا چاہتے ؛ جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کی ؛ ہر گز نہ کر سکتے ، اُن ہیں وہ دل وہ قوت نہ تھی جو ہمارے نبی کو ملی تھی.اگر کوئی کہے کہ یہ نبیوں کی معاذ اللہ شود ادبی ہے تو وہ نادان مجھ پر افتراء کرے گا.میں نبیوں کی عزت اور حرمت کرنا اپنے ایمان کا جزو سمجھتا ہوں.لیکن نبی کریم کی فضیلت گل انبیاء پر میکے ایمان کا جزو اعظم ہے.اور میکے رگ وریشہ میں ملی ہوئی بات ہے.یہ مریہ اختیار میں

Page 29

وہ نہیں کہ اس کو نکال دوں.بد نصیب ، اور آنکھ نہ رکھنے والا مخالف جو چاہے سو کہے.ہمارے نبی کریم صلعم نے کام کیا ہے.جو نہ الگ الگ اور نه مل مل کر نجی سے ہو سکتا تھا ؛ اور یہ اللہ تعلی کا فضل ہے.ذَالِك فضل الله يوتيه مَن يشاء در اصل بات یہ ہے کہ حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کا ایک الہام ہے : آسمان سے کسی تخت اُترے ، مگر تیرا تخت سب سے اُونچا بچھایا گیا.اسی الہام میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم یا ، کسی نبی سے افضیلت کا دعویٰ نہیں ، بلکہ اس زمانہ کے سربراہان مملکت سے رُوحانی اقتدار میں بڑھ کر ہونے کا دعوی کیا گیا ہے.اور اس میں کیا شک ہے کہ امام الزمان کی روحانی حکومت تخت اپنے دور کی مادی حکومتوں سے یقینا اونچا ہوتا مگر مصنف رسالہ نے اس واضح حقیقت کے باوجود حفوظات جلد ۲ صفحه ۱۷۴

Page 30

محض افتراء سے کام لیا ہے.اور اسی الہام پر عنوان قائم کر ڈالا کہ : " مرزا افضل الرسل " فلعة اللہ علی الکاذبین ؛ دوسرا افتراء حضرت بانی سلسلہ احمدیہ اسی زمانہ کے وہ را بطل جلیل نہیں جنہوں نے یہ پُر شوکت منادی فرمانی قرآن مجید کا ایک نقطہ اور شعشہ بھی قیامت که یک منسوخ نہیں ہو سکتا پهنانچہ فرمایا : قرآن مجید خاتم الکتب ہے.اس میں اب ایک شعشہ یا نقطہ کی کمی بیشی کی گنجائش نہیں ہے.اسے قرآن کا ایک نقطہ یا شعشہ بھی اولین اور آخرین کے مجموعی حملہ سے درہ سے نقصان کا اندیشہ نہیں رکھتا.وہ کے ملفوظات جلد ۸ صفحه ۲۴۵

Page 31

ایسا پتھر ہے.کہ جس پہ گرے گا اس کو پاش پاش کردے گا.او جہ اس پر گرے گا ، وہ خود پاش پاش ہو دیتے گا : اے نیز فرمایا: آپ کوئی اور کلمہ یا کوئی اور نماز نہیں ہو سکتی جو کچھ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یا کر کے دکھایا اور جو کچھ قرآن شریف میں ہے.اس کو چھوڑ کر نجات نہیں مل سکتی ، جو اس کو چھوڑے گا.جہنم میں جائیے لة گا.یہ ہمارا مذہب اور عقیدہ ہے کئے اس واضح اور دو ٹوک عقیدہ کو جانتے بوجھتے ہوئے.رسالہ ہذا کے صفحہ ۱۷ تا ۱۹ میں نہایت بے شرمی سے یہ افتراء کیا گیا ہے کہ نبوت محمدیہ احمدیوں کے نزدیک بہائیوں کی طرح عملاً فوخ اور ا آئینہ کمالات اسلام صفحه ۲۵۷ حاشیه سے محفوظات جلد ۸ صفحه ۲۵۲

Page 32

بیگار اور معطل ہو گئی ہے.اور قادیانی عقیدے کے مطابق صرف مرزا قادیانی کی پیروی ہی مدار نجات ہے.اس افترائے عظیم کو صحیح ثابت کرنے کے لئے اربعین ،ہم کے بعض ادھوسکے اقتباسات کا سہارا لیا گیا ہے.حالانکہ ان کے بعد یہ عبارت موجود ہے کہ که: ہمارا ایمان ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم خاتم الانبیاء ہیں، اور قرآن ربانی کتابوں کا خاتم ہے تاہم خدا تو اپنے نفس پر یہ حرام نہیں کیا ، کہ تجدید کے طور پر کسی اور مامور کے ذریعہ سے یہ احکام صادر کرے کہ جھوٹ نہ بولو جھوٹی گواہی نہ دو، زنا نہ کرو ، خون نہ کرو ؛ اور ظاہر ہے کہ ایسا بیان کرنا بیان شریعت ہے.جو مسیح موجود کا بھی کام ہے : اے اربعین و هه ،

Page 33

تیرا فتداء رسالہ کے صفحہ ۲۰ پر ملفوظات جلد ۱۰ صفحه ۱۲۷ سے یہ عبارت نقل کی گئی ہے کہ ہمارا مذہب تو یہ ہے کہ جس دین میں نبوت کا سلسلہ نہ ہو ، وہ مردہ ہے.یہودیوں اور عیسائیوں ، کے دین کو جو ہم مردہ کہتے ہیں ؟ تو اسی لئے کہ ان میں اب کوئی نبی نہیں آنا.اگر اسلام کا بھی یہی حال ہوتا.تو پھر ہم بھی اس کو قصہ گو ٹھہراتے یہ الفاظ بیانگ دہل اعلان کر رہے ہیں کہ حضرت بانی سلسلہ احمدیہ دیگر تمام مذاہب عالم کے بالمقابل اسلام کو پیش فرما رہے ہیں، مگر پہلے فقرہ کے بعد اپنی طرف دین اسلام" کے الفاظ کا اضافہ واحد زندہ مذہب کی حیثیت سے جیسا کہ کر کے یہ افراد کیا گیا ہے کہ معاذ اللہ حضور کے

Page 34

نزدیک اسلام بھی مُردہ مذہب ہے ، حالانکہ یہ سراسر بے بنیاد ہے.حضور کا یہ کارنامہ ہمیشہ یاد گا ہے گا.کہ جہاں خشک ملا اسلام کو عملاً مُردہ بیٹھے تھے.وہاں آپ نے یہ بھتہ دین افروز اعلان فرمایا که مینی بار بار کہتا ہوں ، اور بلند آواز سے کہتا ہوں کہ قرآن اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سچی محبت.رکھنا اور سیچی تا بعداری اختیار کرنا ، انسان کو صاحب کرامات بنا دیتا ہے اور اسی کامل انسان پر علوم غیبیہ کے کے دروازے کھولے جاتے ہیں.اور دنیا میں کسی مذہب والا روحانی برگا میں اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا بچنا یہ میں اس میں صاحب تجربہ ہوں.میں دیکھ رہا ہوں کہ بیج اسلام ، تمام مذہب مُردے ان کے خدا مرے اور خود وہ تمام پیرو مرے ہیں.اور خدا توکی کے ساتھ زندہ تعلق ہو

Page 35

جانا بجز اسلام قبول کرنے کے ہرگز ، ممکن نہیں ، ہر گز ممکن نہیں ! - اے نادانو ! تمہیں مردہ پرستی میں کیا مزہ ہے ؟ اور مردار کھانے میں کیا لذت ؟ !! آؤ میں تمہیں بتلاؤں که زنده خدا کہاں ہے، اور کس قوم کے ساتھ ہے.وہ اسلام کے ساتھ ہے.اسلام اس وقت موسی کا طور ہے.جہاں خدا بول رہا ہے.وہ خدا جو نبیوں کے ساتھ کلام کرتا تھا اور پھر چپ ہو گیا.آج وہ ایک مسلمان کے دل میں کلام کر رہا ہے.کیا تم میں سے کسی کو شوق نہیں ؟ کہ اس بات کو پر تھے.پھر اگر حق پائے تو قبول کر لیوے لے لے ضمیمه انجام آتھم صفحہ ۱ ، ۶۲

Page 36

چوتھا افتراء باس رسالہ کے صفحہ ۱۰ پر کلمہ الفصل کی یہ عبارت درج ہے کہ میسج موجود کوئی معمولی شان کا انسان نہیں ہے بلکہ امت میں اپنے درجہ کے لحاظ سے سب پر فوقیت لے گیا ہے.اس حوالہ کے ساتھ ایک تو از خود یہ الفاظ داخل کر دیئے گئے ہیں ، بلکہ خود محمد رسول الله ، کی بعثت پر بھی دوسے یہ سُرخی قائم کر دی گئی ہے کہ پہلے محمد رسول اللہ سے بڑھ کر حالانکہ یہ بالکل افتراء ہے ، اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شان مقدس میں گستاخی بھی ! ! جو یہو دیا نہ تحریف کی بدترین مثال ہے پانچواں افتراء • حضته بانی سلسلہ احمدیہ نے خطبہ الہامیہ میں

Page 37

اسی ، مدا لکھا ہے کہ اسلام ہلال کی مانند شروع ہوا تھا.اور آخری زمانہ میں پچودھویں کا چاند بن کے چکے گا.اس عظیم الشان بشارت کا مفہوم کتاب میں یہ لکھا ہے کہ جہان بھر میں محمدی فیوض موج ماریں گے مگر رسالہ کے کذاب و دجال مصنف نے اس سیدھے سارے مطلب کو بگاڑ کہ یہ لکھ دیا ہے کہ کی بعثت کے زمانہ میں اسلام ہلال کی مانند تھا.جس میں کوئی روشنی نہیں ہوئی اور قادیانی بعثت کے زمانہ میں اسلام بدر کامل کی طرح روشن ہو گیا.رسالہ کے صفحہ ۱۲ پر خطبہ الہامیہ کی ایک عبارت کا خلاصہ یہ مرزا قادیانی کے زمانہ ن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی فتح ہے کہ مبین یہ بڑھ کر ہے : بھی سراسر افتراء ہے.جیسا کہ خطبہ الہامیہ میں ذکر ہے.فتح مبین سے مراد ہے کہ فتنہ یا جوج و ماجوج کے وقت اسلام کو آسمانی تائید و نصرت حاصل ہو گی *

Page 38

چھٹا فتداء اگ رسالہ کے صفحہ ۲۱ ۲۱ پر ضمیمہ براہین احمدیہ نجه صفحه ۱۳۸ ، ۱۳۹ ، ۱۸۳ کی عبارتوں درج کرنے میں نہایت در خبر دجل و فریب سے کام ہے.حضور نے ان مقامات پر بھی اسلام کے زندہ مذہب ہونے کا ثبوت دیا ہے.اور باقی مذاہب کو لعنتی اور قابل نفت بتائے ہوئے کیا تحریر فرمایا ہے ا میں خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ اس زمانہ میں مجھ سے زیادہ ایسے مذہب سے اور کوئی نہ ہوگا میں ایسے مذہب کا نام شیطانی مذاب رکھتا ہوں.نہ کہ رحمانی ، اور میں یقین رکھتا ہوں کہ ایسا مذہب جہنم کی ے جاتا ہے ، اور اندھا رکھتا ہے.اور اندھا ہی مارتا اور اندھا ، ہی قبر میں ے جاتا ہے.مگر میں

Page 39

ساتھ ہی خدائے کریم و رحیم کھا کر کہتا ہوں کہ اسلام ایسا مذہب نہیں ہے.بلکہ دنیا میں صرف اسلام ہی یہ خوبی اپنے اندر رکھتا ہے کہ وہ بشرط نچی اور کامل اتباع کاری سید و مولی آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مکالمات الہیہ سے مشرف کرتا ہے ، اسی وجہ سے تو حدیث میں آیا ہے کہ علماء امتی كانبیاء بنی اسرائیل، یعنی میری امت کے علماء ربانی بنی اسرائیل کے نبیوں کی طرح ہیں ؛ اس حدیث میں بھی علماء ربانی کو ایک طرف اُمتی کہا اور دوسری طرف نبیوں سے مشابہت دی ہے.تو ہے مکمل عبارت لیکن مصنف رسالہ نے پہلی سطروں کے سوا باقی پوری عبارت جو پورے کی روح اور جان تھی.جان بوجھ کر چھوڑ دی اور خلاصہ یہ پیش کیا کہ : قادیانیوں کے نزدیک

Page 40

مرزا قادیانی کی نبوت کے بغیر دین اسلام محض کہانیوں کا مجموعہ ، لعنتی ، شیطانی اور قابل نفت ہے.اس افتراء پردازی نے بالکل واضح کر ڈالا ہے کہ ملاؤں کا طبقہ اسلام کا چھپا دشمن ہے اور آنحضرت اور اسلام کو ( مخالفت احمدیت کی آر میں ، کھلے بندوں گالیاں دے رہا ہے.المحدیث ۷ار نومید اللہ نے لکھا : افسوس ہے کہ ان مولویوں پر جن کو ہم ہادی ، رہبر، درشتہ الانبیاء سمجھتے ہیں.ان میں یہ نفسانیت ، شیطنت بھری ہوئی ہے ، تو پھر شیطان کو کس لئے برا بھلا کہنا چاہیئے

Page 41

بزرگان اُمت سے بغت آخر میں یہ بتلانا بھی ضروری ہے کہ یہ رسالہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے ایک کھلا چیلنج اور زبردست خطرہ کا الارم ہے.وجہ یہ کہ فتنہ پرور علماء نے اسی میں نظریہ براز و فنافی الرسول اور نظریہ الہام مهدی موعود کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا ہے ، حالانکہ ان دونوں نظریات کی بنیاد قرآن و حدیث پر ہے اور امت مسلمہ کے اکابر صوفیا، اہل اللہ اور جلیل القدر بزرگوں نے اپنے دعاوی یا بیانات کے ذریعہ ان پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے.اور ان کی وحضات بھی وہی فرمائی ہے.جو حضرت بانی سلسلہ احمدیہ علیہ السلام کے قلم سے مذکور ہے.اس اعتبار

Page 42

سے ہم ڈنکے کی چوٹ کہہ سکتے ہیں کہ یہ رسالہ اسلامی نظریات میں نقب زنی اور ان کے عملیات کرنے کی لرزہ خیز سازشی ہے ، جس کی زد میں ملت اسلامیہ کے وہ سب عظیم بزرگ آ گئے ہیں ؛ جن کا وجود آیت رحمت تھا.او جن کا خاکیا ہونا ہم سب مسلمانوں کے باعث سعادت ہے ہم اس حقیقت کو واضح کرنے کے لئے دو الگ الگ عنوانوں کے تحت صلحائے امت کے چند ضروری اقتباسات ہدیہ قارئین کرتے ہیں

Page 43

نظریه برز اور فنا في الرسول حضرت غوث اعظم سید عبد القادر جیلانی اکثر فرمایا کرتے تھے: لمذا وجود جدى محمد صلى الله عليه وسلم لا وجود عبد القادر نیدا وجود میرے دادا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا دیو ہے ، عبد القادر کا وجود نہیں." ایک بار اپنے مرید نے فرمایا اتشهد الى مُحمد رسول الله - کیا تو گواہی دیتا ہے کہ میں محمد رسول اللہ ہوں ؟ مُرید نے اس کی تصدیق کی : اے ا گلدسته کرامات صفحه مفتی غلام سرد قصاب مطبوعه افتخار علی سے انکاویہ ص ۴۹ ( مولوی محمد عالم آسی امرتسر ) ت

Page 44

حضرت بایزید بسطامی مشہور صوفی ، سے پو چھا گیا ، کہتے ہیں : ابراہیم ، موسیٰ اور محمد خدا کے برگزیدہ بند نہیں فرمایا : میں ہوں لے ہندوستان کے ممتاز چشتی بزرگ حضرت شاہ نیاز احمد فرماتے ہیں : کر عیسی مرغی منم احمد ہاشمی منم کے عیسی مریلی میں ہوں احمد ہاشمی میں ہوں ہے شهره آفاق صوفی و عارف ربانی حضرت عبد الكريم الجیلانی " اپنی کتاب " الانسان الکامل - جلد ۲ صفحه ۴۸ پر ارشاد فرماتے ہیں کیا تم نے اس پر غور نہیں کیا کہ جب آں حضرت صلعم نے شبلی کی صورت میں ظہور فرمایا ، تو آپ نے ایک شاگرد سے جو صاحب کشف تھا ، فرمایا : گواہی دے کہ میں (شیلی) اللہ کا رسول ہوں.سو اس نے کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ یقینا تو اللہ کا رسول ہے.یہ له تذكرة الاولیا، باب ۱۴ صفحه ۱۸ ز ناشر کت علی این سنت های کے

Page 45

یہ کوئی ناجائز اور بی یا ان میں نہیں، اس ساری نہیں.جیسا کہ ایک سویا ہوا اپنے آپ کو دو کہ آدمی شکل میں دیکھتا ہے : حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی " اپنی کتاب انفاس العارفین صفحہ ۱۰۳ پر لکھتے ہیں: و كاتب الحروف نے حضرت والد ماجد کی روح کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی روح مبارک کے سائے میں لینے کی کیفیت کے بارے میں دریافت کیا : تو فرمانے لگے : - یوں محسوس ہوتا تھا.گویا میرا وجود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے وجود سے مل کر ایک ہو گیا ہے.خارج میں کے وجود کی کوئی الگ حیثیت نہیں تھی..پھر فرماتے ہیں حضرت پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کو میں نے خواب میں دیکھا.جیسے مجھے اپنی ذات مبارک کے ساتھ اسی انداز سے قرب و اتصال بخشا کہ جے متحد الوجود ہو گئے ہیں.اور اپنے آپ کو آں حضرت صلعم کا عین پایا : و انفاس العارفین صر ۱۹) ہم مستم

Page 46

ج : تین عمر العامة انه اذا نزل الى الأرض كان واحدا من الامة كلابل المو شرح للاسمى الجامع المحكمال ونسخة متسخة منه : ( الخير الكثير صدام عوام کا خیال ہے کہ مسیح موعود جب زمین کی طرف نازل ہوگا.تو وہ صرف ایک اُمتی ہوگا.ایسا ہرگز نہیں با بلکہ وہ تو اسم جامع محمدی کی پوری تشریح اور اس کا (دوسرا) نسخہ ہو گا 4 : نویں صدی ہجری اور پندرہویں صدی عیسوی کے ممتاز صوفی حضرت عبد الرزاق قاشانی " فرماتے ہیں ؛ المهدى الذي يحي في آخر الزمان فانه يكون في الاحكام الشرعية تابعا لمحمد صلی اللہ علیہ وسلم وفي المعارف والعلوم والحقيقة تكون جميع الانبياء والأولياء تابعين له كلهم ) شرح فصوص الحكم مصر قدر ) مهدی جو آخری زمانہ میں آئے گا ، وہ احکام شرعیہ میں تو محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تابع ہوگا.اور معارف علوم اور حقیقت میں تمام

Page 47

انبیاء اور اولیاء سب کے سب اس کے تابع ہوں گے؛ کیونکہ مہدی کا باطن محمد رسول اللہ کا باطن ہوگا فرقه امامیہ کے نامور مورخ و عالم دین حضرت علامہ باقر مجلسی تحریر فرماتے ہیں : ذا يقول يا معشر الخلائق الاومن اراد ان ينظر إلى ابراهيم واسماعيل فها انا ذا إبراهيم و اسماعيل الأومن اراد ان ينظر الى موسى و یوشع فها انا ذا موسى ويوشع الاومن اراد.ان ينظر إلى عيسى وشمعون فها انا عيسى وشمعون الا ومن اراد ان ينظر الى محمد وامير المومنين صلوت الله عليه فها انا ذا محمد صلى الله على واله وامير المومنين " د بحار الانوار من جلد ۱۳) امام مہدی کہیں گے، اے لوگوں کے گروہ ! جو چاہتا ہو کہ وہ ابراہیم اور اسماعیل کو دیکھے تو مجھے دیکھ لے کہ میں ابراہیم اور اسماعیل ہوں ، اور جو شخص موسیٰ اور

Page 48

یوشع کو دیکھنا چاہیے ، تو وہ موسیٰ اور یوشع میں ہوں.اور جو چاہیے کہ عینی اور شمعون کو دیکھے تو وہی عیسیٰ اور شمعون ہوں.اور جو چاہتا ہے مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم اور امیر المؤمنين صلوات الله علیہ کو دیکھے تو سنو ! وه محمد اور امیر المومنین میں ہوں که حضرت محمد

Page 49

نظریہ الہام مهدی موعود دنیائے اسلام کے بزرگ صوفی حضرت امام شعرانی" فرماتے ہیں : انه يقفو إنه يحكمه بما القى الشيرِ مَلِكُ الإلمان مِنَ الشَّرِيعَةِ وذلك انه يلهمه الشرير المحدد فيحكم بي كَمَا أَشَارَ إِلَيْهِ حَدِيثُ المَهْدِي لا يُخطِئُ نَحَر فنا صلى الله عليه انه منبع لَا مُبْتَدِ وَأَنَّهُ مَعْصُوم في حكيم إذ لا معنى لِلْمُعْصُومِر في الحكم الا انه لا يخطى وَحُكُمُ رَسُولِ اللهِ لَا يُخْطِيُّ فَانهُ لا يَنْطِقُ عَنِ الْهَوَى إِنْ هُوَ إِلَّا وَلَى يُوحَى وَقَدْ

Page 50

أخبر عن المهدي انه لا يُعْطِي وَجَعَلَهُ مُلْحقًا بالانبياء في ذلك الحكيمة : اليواقيت والجواهر جودا را مبحث (1) یعنی الہام کا فرشتہ شریعت کا جو مفہوم اس (مہدی) کو سکھائے گا.اس کے مطابق ہی وہ فیصلہ دیا کرے گا.یہ اس لئے کہ وہ اس کو شرع محمدی الہام کرے گا.اسی کی طرف نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مہدی والی حدیث اشارہ کرتی ہے.فرمایا کہ وہ میکے پیچھے پیچھے آئے گا.اور غلطی نہیں کرے گا.اسی طرح رصلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں بتا دیا کہ وہ مہدی متبع ہو گا.کوئی نئی بات نہیں بنائے گا.اور وہ اپنے فیصلے میں معصوم ہو گا.کیونکہ غلطی سے پاک ہونے کے یہی معنی ہیں.اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مہدی کے بارے میں یہ فیصلہ غلط نہیں ہو سکتا.کیونکہ وہ اپنی مرضی سے نہیں بولتے ؟ بلکہ جو ارشاد فرمائیں.وہ وحی ہوئی ہے.اور آپ نے مہدی کے متعلق ایسی " حکم سے امر میں اسے انبیاء میں شامل کر دیا ہے ؟ ای

Page 51

حضته امام شعرانی کا یہ سارا استدلال ایک حدیث سے ہے.بالفاظ دیگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں یہ یہ بتا دیا کہ مہدی کی خدا تعالیٰ کی طرف سے بذریعہ وحی الالهام ، راہنمائی ہوا کرے گی یہ ہیں وہ مقدس اسلامی روایات اور یہ ہے ، ملت اسلامیہ ، کا تیرہ سو سالہ قیمتی خزانہ جو دنیا بھر کے تمام مسلمانوں کا سرمائید حیات اور سفینہ نجات ہے ؛ جس کو دشمنان اسلام کے ایجنٹ بالکل نابود کر صفحہ ہستی سے دینا چاہتے ہیں ؛ اور مسلمانوں کی نئی نسل کو اپنے قدیم اور محسن بزرگوں کے باغی بنا رہے ہیں، سوال یہ ہے کہ مسلم دنیا آخر کب تک تماشائی بنی رہے گی ؟ و آخر د مونا ان الحمد الله ولا العالمين

Page 52

Publisher: Mubarak Ahmad Saqi Additional: Nazir Isha'at and Vakilut Tasneef The London Mosque 16 Gressen Hall Road, London SW18

Page 52